SQLite format 3@ zwYzw- ~`D~~`i%!indexverses_indexversesCREATE UNIQUE INDEX verses_index on "verses" (book_number, chapter, verse)wItableversesversesCREATE TABLE "verses" ("book_number" NUMERIC, "chapter" NUMERIC, "verse" NUMERIC, "text" TEXT){UtablebooksbooksCREATE TABLE "books" ("book_color" TEXT, "book_number" NUMERIC, "short_name" TEXT, "long_name" TEXT)=_tableinfoinfoCREATE TABLE info (name TEXT, value TEXT) ~l~~~ /chapter_string_psزبور73Ointroduction_stringایڈیشن کے بارے میںq'Mdetailed_info

The Holy Bible

in URDU Language -

Revised Version

Pakistan Bible Society, 2010'right_to_leftfalse)strong_numbersfalse/russian_numberingfalse languageur)chapter_stringباب #1descriptionRevised Urdu Bible BsxQ2~~~~z~P~%}}}}}q}Q}-} ||||r|@|{{{{z{Z{6{zzzzz^z2zyyyjy,xxxLxwwwHvvvbv0uuuwuts:BY#ff7c80حنایو حنا عارف کا مکاشفہ7A%G#00ff00یہوداہیہوداہ کا عام خط?@#Y#00ff00یوحنا3یوحنا کا تیسرا عام خط??#Y#00ff00یوحنا2یوحنا کا دوسرا عام خط=>#U#00ff00یوحنا1یوحنا کا پہلا عام خط;=U#00ff00پطرس2پطرس کا دوسرا عام خط9<Q#00ff00پطرس1پطرس کا پہلا عام خط3;!C#00ff00یعقوبیعقوب کا عام خطD:-Y#ffff00عبرانیوںعبرانیوں کے نام کا خط<9%Q#ffff00فلیمونفلیمون کے نام کا خط08E#ffff00vططسططس کے نام کا خطL7+k#ffff00lتیمتھیس2تیمتھیس کے نام کا دوسرا خطJ6+g#ffff00bتیمتھیس1تیمتھیس کے نام کا پہلا خطJ5w#ffff00Xنام2تھسلنیکیوں کے نام کا دوسرا خطH4s#ffff00Nنام1تھسلنیکیوں کے نام کا پہلا خط<3%Q#ffff00Dکلسیوںکلسیوں کے نام کا خط<2%Q#ffff00:فلپیوںفلپیوں کے نام کا خط<1%Q#ffff000افسیوںافسیوں کے نام کا خط<0%Q#ffff00&گلتیوںگلتیوں کے نام کا خطP//o#ffff00کرنتھیوں2کرنتھیوں کے نام کا دوسرا خطN./k#ffff00کرنتھیوں1کرنتھیوں کے نام کا پہلا خط<-%Q#ffff00رومیوںرومیوں کے نام کا خط2,!A#00ffffیوحنایوحنا کے اعمال2+!A#ff6600یوحنایوحنا کی انجیل.*=#ff6600لوقالوقا کی انجیل.)=#ff6600مرقسمرقس کی انجیل*(9#ff6600متیمتی کی انجیل"'!!#ffff99ملاکیملاکی&&%%#ffff99زکریاہزکریاہ%#ffff99حجیحجی&$%%#ffff99صفنیاہصفنیاہ"#!!#ffff99حبقوقحبقوق""!!#ffff99ناحومناحوم"!!!#ffff99میکاہمیکاہ #ffff99یونسیونس&%%#ffff99|عبدیاہعبدیاہ"!!#ffff99rعاموسعاموس"!!#ffff99hیوایلیوایل"!!#ffff99^ہوسیعہوسیع0//#ff9fb4Tدانی‌ایلدانی‌ایل0//#ff9fb4Jحزقی‌ایلحزقی‌ایل#ff9fb46نوحہنوحہ&%%#ff9fb4,یرمیاہیرمیاہ&%%#ff9fb4"یسعیاہیسعیاہ)7#66ff99غزلغزل الغزلات#66ff99واعظواعظ"!!#66ff99امثالامثال#66ff99زبورزبور#66ff99ایوبایوب#ffcc99آسترآستر'%'#ffcc99نحمیاہ نحمیاہ#ffcc99عزراعزرا)')#ffcc992تواریخ2 تواریخ) ')#ffcc991تواریخ1 تواریخ( ')#ffcc99x2سلاطین2 سلاطین( ')#ffcc99n1سلاطین1 سلاطین( ')#ffcc99d2سموئیل2 سموئیل( ')#ffcc99Z1سموئیل1 سموئیل#ffcc99Pروتروت#ffcc99Fقضاہقضاہ#ffcc99<یشوعیشوع%%%#ccccff2استثنااستثنا#ccccff(گنتیگنتی!!!#ccccffاحباراحبار#ccccffخروجخروج%%%#ccccff پیدایشپیدایشzP|vpjd^XRLF@:4.(" ~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~~z~t~n~h~b~\~V~P~J~D~>~8~2~,~&~ ~~~~~}}}}}}}}}}}}}}}}}}}}}}~}x}r}l}f}`}Z}T}N}H}B}<}6}/}(}!}}} }||||||||||||||||||||y|r|k|d|]|V|O|H|A|:|3|,|%|||| |{{{{{{{{{{{{{{{{{{{}{v{o{h{a{Z{S{L{E{>{7{0{){"{{{ {zzzzzzzzzzzzzzzzzzzzzzszlzez^zWzPmvv߁eށX݁E܁.ہځفa؁=ׁ7ց/ՁԁwӁeҁSс?Ё1ρ(΁#́́ˁqʁ`ɁMȁDǁ5ƁŁrāPÁ(|T;'T2{U0 hP1  &<EVXiz~ -&;L\iu$0AQabfkdebUC;}.~Z}|3{tzyFx~w;vzu@t sUrqlp;on9mvl1knjAiXhkgWf=eEdMc;bSai`_^](\5[.Z'YXWJVUT*S6RJQaPpO|NML)K9J=IFHDGIF]EmDyCB A@'?0><=K<\;c:l98765+43z2 1 0+/4.9-;,D+J*Z)b(^';&/%&$,#*" ! ~nnhe`[]N@>4!#!  { u k [RC DtdTD  q(  $g ^ TU , LW C$ @ :  0 x' Z 2 # ~~j}}|{{"zsyxcwvuu.t4ss rqproo$mlkLjwi(h fee]dtcmbag`__0]]J\\![ZZ>YXWVUTSRRNQPP4OVNMLKJnII&H"G\FEWDFCAa@??>]<<:99A8766#5432|100/$--I,,+'*))W(k&&f%$7#"!!L f8<NO]G6bT  ,  })'Z ; اور دیکھ مَیں خود زمِین پر پانی کا طُوفان لانے والا ہُوں تاکہ ہر بشر کو جِس میں زِندگی کا دَم ہے دُنیا سے ہلاک کر ڈالُوں اور سب جو زمِین پر ہیں مَر جائیں گے۔U% اور اُس کشتی میں ایک رَوشن دان بنانا اور اُوپر سے ہاتھ بھر چھوڑ کر اُسے ختم کر دینا اور اُس کشتی کا دروازہ اُس کے پہلُو میں رکھنا اور اُس میں تِین درجے بنانا ۔ نِچلا ۔ دُوسرا اور تِیسرا۔I اور اَیسا کرنا کہ کشتی کی لمبائی تِین سَو ہاتھ ۔ اُس کی چَوڑائی پچاس ہاتھ اور اُس کی اُونچائی تِیس ہاتھ ہو۔W) تُو گوپھر کی لکڑی کی ایک کشتی اپنے لِئے بنا ۔ اُس کشتی میں کوٹھرِیاں تیّار کرنا اور اُس کے اندر اور باہر رال لگانا۔#A  اور خُدا نے نُوح سے کہا کہ تمام بشر کا خاتِمہ میرے سامنے آ پُہنچا ہے کیونکہ اُن کے سبب سے زمِین ظُلم سے بھر گئی ۔ سو دیکھ مَیں زمِین سمیت اُن کو ہلاک کرُوں گا۔T#  اور خُدا نے زمِین پر نظر کی اور دیکھا کہ وہ ناراست ہو گئی ہے کیونکہ ہر بشر نے زمِین پر اپنا طرِیقہ بِگاڑ لِیا تھا۔ym  پر زمِین خُدا کے آگے ناراست ہو گئی تھی اور وہ ظُلم سے بھری تھی۔cA  اور اُس سے تِین بیٹے سِم حام اور یافت پَیدا ہُوئے۔`;  نُوح کا نسب نامہ یہ ہے ۔ نُوح مَردِ راست باز اور اپنے زمانہ کے لوگوں میں بے عَیب تھا اور نُوح خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا۔T# مگر نُوح خُداوند کی نظر میں مقبُول ہُؤا۔tc اور خُداوند نے کہا کہ مَیں اِنسان کو جِسے مَیں نے پَیدا کِیا رُویِ زمِین پر سے مِٹا ڈالُوں گا ۔ اِنسان سے لے کر حَیوان اور رینگنے والے جان دار اور ہوا کے پرِندوں تک کیونکہ میں اُن کے بنانے سے ملُول ہُوں۔ تب خُداوند زمِین پر اِنسان کو پَیدا کرنے سے ملُول ہُؤا اور دِل میں غم کِیا۔V' اور خُداوند نے دیکھا کہ زمِین پر اِنسان کی بدی بُہت بڑھ گئی اور اُس کے دِل کے تصوُّر اور خیال سدا بُرے ہی ہوتے ہیں۔J اُن دِنوں میں زمِین پر جبّار تھے اور بعد میں جب خُدا کے بیٹے اِنسان کی بیٹِیوں کے پاس گئے تو اُن کے لِئے اُن سے اَولاد ہُوئی ۔ یہی قدِیم زمانہ کے سُورما ہیں جو بڑے نامور ہُوئے ہیں۔  تب خُداوند نے کہا کہ میری رُوح اِنسان کے ساتھ ہمیشہ مُزاحمت نہ کرتی رہے گی کیونکہ وہ بھی تو بشر ہے تَو بھی اُس کی عُمر ایک سَو بِیس برس کی ہو گی۔P  تو خُدا کے بیٹوں نے آدمی کی بیٹِیوں کو دیکھا کہ وہ خُوب صُورت ہیں اور جِن کو اُنہوں نے چُنا اُن سے بیاہ کر لِیا۔  جب رُویِ زمِین پر آدمی بُہت بڑھنے لگے اور اُن کے بیٹیاں پَیدا ہُوئیِں۔   اور نُوح پانچ سَو برس کا تھا جب اُس سے سم، حام اور یافت پَیدا ہُوئے۔w i اور لمک کی کُل عُمر سات سَو سَتتَّر برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔C اور نُوح کی پَیدایش کے بعد لمک پانچ سَو پچانوے برس جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔  اور اُس نے اُس کا نام نُوح رکھّا اور کہا کہ یہ ہمارے ہاتھوں کی مِحنت اور مشقّت سے جو زمِین کے سبب سے ہے جِس پر خُدا نے لَعنت کی ہے ہمیں آرام دے گا۔{q اور لمک ایک سَو بیاسی برس کا تھا جب اُس سے ایک بیٹا پَیدا ہُؤا۔{q اور متوسِلح کی کُل عُمرنو سَو اُنہتر برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَر ا۔E اور لمک کی پَیدایش کے بعد متوسِلح سات سَو بیاسی برس جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔zo اور متوسِلح ایک سَو ستاسی برس کا تھا جب اُس سے لمک پَیدا ہُؤا۔(K اور حنُو ک خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور وہ غائِب ہو گیا کیونکہ خُدا نے اُسے اُٹھا لِیا۔hK اور حنُو ک کی کُل عُمر تِین سَو پَینسٹھ برس کی ہُوئی۔cA اورمتوسِلح کی پَیدایش کے بعد حنُو ک تِین سَو برس تک خُدا کے ساتھ ساتھ چلتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔ue اور حنُو ک پَینسٹھ برس کا تھا جب اُس سے متوسِلح پَیدا ہُؤا۔s~a اور یارد کی کُل عُمر نو سَو باسٹھ برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔8}k اور حنُو ک کی پَیدایش کے بعد یارد آٹھ سَو برس جِیتارہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔y|m اور یارد ایک سَو باسٹھ برس کا تھا جب اُس سے حنُو ک پَیدا ہُؤا۔{ اور مَحَلَل ایل کی کُل عُمرآٹھ سَو پچانوے برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔Kz اور یارد کی پَیدایش کے بعد مَحَلَل ایل آٹھ سَو تِیس برس جِیتارہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔yym اور مَحَلَل ایل پَینسٹھ برس کا تھا جب اُس سے یارد پَیدا ہُؤا۔qx] اور قِینان کی کُل عُمر نو سَو دس برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔Tw#  اور مَحَلَل ایل کی پَیدایش کے بعد قِینان آٹھ سَو چالِیس برس جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔wvi  اور قِینان ستّر برس کا تھا جب اُس سے مَحَلَل ایل پَیدا ہُؤا۔ru_  اور انُوس کی کُل عُمر نو سَوپانچ برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔Gt  اور قِینان کی پَیدایش کے بعد انُوس آٹھ سَو پندرہ برس جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔lsS  اور انُوس نوّے برس کا تھا جب اُس سے قِینان پَیدا ہُؤا۔nrW اورسیت کی کُل عُمر نو سَو بارہ برس کی ہُوئی ۔ تب وہ مَرا۔;qq اور انُوس کی پَیدایش کے بعد سیت آٹھ سَو سات برس جِیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیں۔tpc اور سیت ایک سَو پانچ برس کا تھا جب اُس سے انُوس پَیدا ہُؤا۔noW اور آدم کی کُل عُمر نو سَو تِیس برس کی ہُوئی ۔تب وہ مَرا۔,nS اور سیت کی پَیدایش کے بعد آدم آٹھ سَوبرس جِیتارہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔bm? اور آدم ایک سَو تِیس برس کا تھا جب اُس کی صُورت و شبِیہ کا ایک بیٹا اُس کے ہاں پَیدا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام سیت رکھّا۔1l] نر اور ناری اُن کو پَیدا کِیا اور اُن کو برکت دی اور جِس روز وہ خلق ہُوئے اُن کا نام آدم رکھّا۔ k = یہ آدم کا نسب نامہ ہے ۔ جِس دِن خُدا نے آدم کو پَیدا کِیا تو اُسے اپنی شبِیہ پر بنایا۔`j; اور سیت کے ہاں بھی ایک بیٹا پَیدا ہُؤا جِس کا نام اُس نے انُوس رکھّا ۔ اُس وقت سے لوگ یہووا ہ کا نام لے کر دُعا کرنے لگے۔Ii اور آدم پِھر اپنی بِیوی کے پاس گیا اور اُس کے ایک اَور بیٹا ہُؤا اور اُس کا نام سیت رکھّا اور وہ کہنے لگی کہ خُدا نے ہابل کے عِوض جِس کو قائِن نے قتل کِیا مُجھے دُوسرا فرزند دِیا۔h اگر قائِن کا بدلہ سات گُنا لِیا جائے گا تو لمک کا ستّر اور سات گُنا۔}gu اور لمک نے اپنی بِیویوں سے کہا کہ اَے عدّہ اور ضِلّہ میری بات سُنو اَے لمک کی بِیویو میرے سخن پر کان لگاؤ۔ مَیں نے ایک مَرد کو جِس نے مُجھے زخمی کِیا مارڈالا اور ایک جوان کو جِس نے میرے چوٹ لگائی قتل کر ڈالا۔ifM اور ضِلّہ کے بھی توبلقائِن پَیدا ہُؤا جو پِیتل اور لوہے کے سب تیز ہتھیاروں کا بنانے والا تھا اور نعمہ توبلقائِن کی بہن تھی۔e اور اُس کے بھائی کا نام یوبل تھا ۔ وہ بِین اور بانسلی بجانے والوں کا باپ تھا۔&dG اور عدّہ کے یابل پَیدا ہُؤا ۔ وہ اُن کا باپ تھا جو خَیموں میں رہتے اور جانور پالتے ہیں۔c اور لمک دو عَورتیں بیاہ لایا ۔ ایک کا نام عدّہ اور دُوسری کا نام ضِلّہ تھا۔b اور حنُوک سے عیراد پَیدا ہُؤا اور عیراد سے محو یاایل پَیدا ہُؤا اور محویاا یل سے متوسا ایل پَیدا ہُؤا اور متوسا ایل سے لمک پَیدا ہُؤا۔a/ اور قائِن اپنی بِیوی کے پاس گیا اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے حنُو ک پَیدا ہُؤا اور اُس نے ایک شہربسایا اور اُس کا نام اپنے بیٹے کے نام پر حنُوک رکھّا۔&`G سو قائِن خُداوند کے حضُور سے نِکل گیا اور عدن کے مشرِق کی طرف نُود کے عِلاقہ میں جا بسا۔/_Y تب خُداوند نے اُسے کہا نہیں بلکہ جو قائِن کو قتل کرے اُس سے سات گُنا بدلہ لِیا جائے گا اور خُداوند نے قائِن کے لِئے ایک نِشان ٹھہرایا کہ کوئی اُسے پا کر مار نہ ڈالے۔[^1 دیکھ آج تُو نے مُجھے رُویِ زمِین سے نِکال دِیا ہے اور مَیں تیرے حضُور سے رُوپوش ہو جاؤں گا اور زمِین پر خانہ خراب اور آوارہ رہُوں گا اور اَیسا ہو گا کہ جو کوئی مُجھے پائے گا قتل کر ڈالے گا۔o]Y  تب قائِن نے خُداوند سے کہا کہ میری سزا برداشت سے باہر ہے۔C\  جب تُو زمِین کو جوتے گا تو وہ اب تُجھے اپنی پَیداوار نہ دے گی اور زمِین پر تُو خانہ خراب اور آوارہ ہو گا۔@[{  اور اب تُو زمِین کی طرف سے لَعنتی ہُؤا ۔ جِس نے اپنا مُنہ پسارا کہ تیرے ہاتھ سے تیرے بھائی کا خُون لے۔ Z;  پِھراُس نے کہا کہ تُو نے یہ کیا کِیا؟تیرے بھائی کا خُون زمِین سے مُجھ کو پُکارتا ہے۔fYG  تب خُداوند نے قائِن سے کہا کہ تیرا بھائی ہابل کہاں ہے؟ اُس نے کہا مُجھے معلُوم نہیں ۔ کیا مَیں اپنے بھائی کا مُحافِظ ہُوں؟۔ X اور قائِن نے اپنے بھائی ہابل کو کُچھ کہا اور جب وہ دونوں کھیت میں تھے تو یُوں ہُؤا کہ قائِن نے اپنے بھائی ہابل پر حملہ کِیا اور اُسے قتل کر ڈالا۔W اگر تُو بھلا کرے تو کیا تُو مقبُول نہ ہو گا؟ اور اگر تُو بھلا نہ کرے تو گُناہ دروازہ پر دبکا بَیٹھا ہے اور تیرا مُشتاق ہے پر تُو اُس پر غالِب آ۔&VG اور خُداوند نے قائِن سے کہا تُو کیوں غضب ناک ہُؤا؟ اور تیرا مُنہ کیوں بِگڑا ہُؤا ہے؟۔CU پر قائِن کو اور اُس کے ہدیہ کو منظُور نہ کِیا اِس لِئے قائِن نِہایت غضب ناک ہُؤا اور اُس کا مُنہ بِگڑا۔ T اور ہابل بھی اپنی بھیڑ بکرِیوں کے کُچھ پہلوٹھے بچّوں کا اور کُچھ اُن کی چربی کا ہدیہ لایا اور خُداوند نے ہابل کو اور اُس کے ہدیہ کو منظُور کِیا۔S7 چند روز کے بعد یُوں ہُؤا کہ قائِن اپنے کھیت کے پَھل کا ہدیہ خُداوند کے واسطے لایا۔)RM پِھر قائِن کا بھائی ہابل پَیدا ہُؤا اور ہابل بھیڑ بکرِیوں کا چرواہا اور قائِن کسان تھا۔rQ a اور آدم اپنی بِیوی حوّا کے پاس گیا اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے قائِن پَیدا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا مُجھے خُداوند سے ایک مَرد مِلا۔5Pe چُنانچہ اُس نے آدم کو نِکال دِیا اور باغ ِعدن کے مشرِق کی طرف کرُّوبِیوں کو اور چَوگرد گُھومنے والی شُعلہ زن تلوار کو رکھّا کہ وہ زِندگی کے درخت کی راہ کی حِفاظت کریں۔UO% اِس لِئے خُداوند خُدا نے اُس کو باغِ عدن سے باہر کر دِیا تاکہ وہ اُس زمِین کی جِس میں سے وہ لِیا گیا تھا کھیتی کرے۔hNK اور خُداوند خُدا نے کہا دیکھو اِنسان نیک و بَد کی پہچان میں ہم میں سے ایک کی مانِند ہو گیا ۔ اب کہِیں اَیسا نہ ہو کہ وہ اپنا ہاتھ بڑھائے اور حیات کے درخت سے بھی کُچھ لے کر کھائے اور ہمیشہ جِیتا رہے۔!M= اور خُداوند خُدا نے آدم اور اُس کی بِیوی کے واسطے چمڑے کے کُرتے بنا کر اُن کو پہنائے۔L اور آدم نے اپنی بِیوی کا نام حوّ ا رکھّا اِس لِئے کہ وہ سب زِندوں کی ماں ہے۔1K] تُو اپنے مُنہ کے پسِینے کی روٹی کھائے گا جب تک کہ زمِین میں تُو پِھر لَوٹ نہ جائے اِس لِئے کہ تُو اُس سے نِکالا گیا ہے کیونکہ تُو خاک ہے اور خاک میں پِھر لَوٹ جائے گا۔J) اور وہ تیرے لِئے کانٹے اور اُونٹ کٹارے اُگائے گی اور تُو کھیت کی سبزی کھائے گا۔7Ii اور آدم سے اُس نے کہا چُونکہ تُو نے اپنی بِیوی کی بات مانی اور اُس درخت کا پَھل کھایا جِس کی بابت مَیں نے تُجھے حُکم دِیا تھا کہ اُسے نہ کھانا اِس لِئے زمِین تیرے سبب سے لَعنتی ہُوئی ۔ مشقّت کے ساتھ تُواپنی عُمر بھر اُس کی پَیداوار کھائے گا۔(HK پِھر اُس نے عَورت سے کہا کہ مَیں تیرے دردِ حمل کو بُہت بڑھاؤں گا ۔ تُو درد کے ساتھ بچّے جنے گی اور تیری رغبت اپنے شَوہر کی طرف ہو گی اور وہ تُجھ پرحُکومت کرے گا۔G اور مَیں تیرے اور عَورت کے درمیان اور تیری نسل اور عَورت کی نسل کے درمِیان عداوت ڈالُوں گا ۔ وہ تیرے سر کو کُچلے گا اور تُو اُس کی ایڑی پر کاٹے گا۔2F_ اور خُداوند خُدا نے سانپ سے کہا اِس لِئے کہ تُو نے یہ کِیا تُو سب چَوپایوں اور دشتی جانوروں میں ملعُون ٹھہرا ۔ تُو اپنے پیٹ کے بل چلے گا اور اپنی عُمر بھر خاک چاٹے گا۔ME  تب خُداوند خُدا نے عَورت سے کہا کہ تُو نے یہ کیاکِیا؟ عَورت نے کہا کہ سانپ نے مُجھ کو بہکایا تو مَیں نے کھایا۔CD  آدم نے کہا کہ جِس عَورت کو تُو نے میرے ساتھ کِیا ہے اُس نے مُجھے اُس درخت کا پَھل دِیا اور مَیں نے کھایا۔C}  اُس نے کہا تُجھے کِس نے بتایا کہ تُو ننگا ہے؟ کیا تُو نے اُس درخت کا پَھل کھایا جِس کی بابت مَیں نے تُجھ کو حُکم دِیا تھا کہ اُسے نہ کھانا؟۔HB  اُس نے کہا مَیں نے باغ میں تیری آواز سُنی اور مَیں ڈرا کیونکہ مَیں ننگا تھا اور مَیں نے اپنے آپ کو چُھپایا۔{Aq  تب خُداوند خُدا نے آدم کو پُکارا اور اُس سے کہا کہ تُو کہاں ہے؟۔!@= اور اُنہوں نے خُداوند خُدا کی آواز جو ٹھنڈے وقت باغ میں پِھرتا تھا سُنی اور آدم اور اُس کی بِیوی نے آپ کو خُداوند خُدا کے حضُورسے باغ کے درختوں میں چُھپایا۔z?o تب دونوں کی آنکھیں کُھل گئیں اور اُن کو معلُوم ہُؤا کہ وہ ننگے ہیں اور اُنہوں نے انجِیر کے پتّوں کو سی کر اپنے لِئے لُنگِیاں بنائیِں۔i>M عَورت نے جو دیکھا کہ وہ درخت کھانے کے لِئے اچھّا اور آنکھوں کو خُوش نما معلُوم ہوتا ہے اور عقل بخشنے کے لِئے خُوب ہے تو اُس کے پَھل میں سے لِیا اور کھایا اور اپنے شَوہر کو بھی دِیا اور اُس نے کھایا۔x=k بلکہ خُدا جانتا ہے کہ جِس دِن تُم اُسے کھاؤ گے تُمہاری آنکھیں کُھل جائیں گی اور تُم خُدا کی مانِند نیک و بد کے جاننے والے بن جاؤ گے۔^<7 تب سانپ نے عَورت سے کہا کہ تُم ہرگِز نہ مَرو گے۔[;1 پر جو درخت باغ کے بیِچ میں ہے اُس کے پَھل کی بابت خُدا نے کہا ہے کہ تُم نہ تو اُسے کھانا اور نہ چُھوناورنہ مَر جاؤ گے۔v:g عَورت نے سانپ سے کہا کہ باغ کے درختوں کا پَھل توہم کھاتے ہیں۔,9 U اور سانپ کُل دشتی جانوروں سے جِن کو خُداوند خُدا نے بنایا تھا چالاک تھا اور اُس نے عَورت سے کہا کیا واقِعی خُدا نے کہا ہے کہ باغ کے کِسی درخت کا پَھل تُم نہ کھانا؟۔q8] اور آدم اور اُس کی بِیوی دونوں ننگے تھے اور شرماتے نہ تھے۔*7O اِس واسطے مَرد اپنے ماں باپ کو چھوڑے گا اور اپنی بِیوی سے مِلا رہے گا اور وہ ایک تن ہوں گے۔x6k اور آدم نے کہا کہ یہ تو اب میری ہڈِّیوں میں سے ہڈّی اور میرے گوشت میں سے گوشت ہے اِس لِئے وہ ناری کہلائے گی کیونکہ وہ نر سے نِکالی گئی۔95m اور خُداوند خُدا اُس پسلی سے جو اُس نے آدم میں سے نِکالی تھی ایک عَورت بنا کر اُسے آدم کے پاس لایا۔|4s اور خُداوند خُدا نے آدم پر گہری نِیند بھیجی اور وہ سو گیا اور اُس نے اُس کی پسلیوں میں سے ایک کو نِکال لِیا اور اُس کی جگہ گوشت بھر دِیا۔k3Q اور آدم نے کُل چَوپایوں اور ہوا کے پرِندوں اور کُل دشتی جانوروں کے نام رکھّے پر آدم کے لِئے کوئی مددگار اُس کی مانِند نہ مِلا۔[21 اور خُداوند خُدا نے کُل دشتی جانور اور ہوا کے کُل پرِندے مِٹّی سے بنائے اور اُن کو آدم کے پاس لایا کہ دیکھے کہ وہ اُن کے کیا نام رکھتا ہے اور آدم نے جِس جانور کو جو کہا وُہی اُس کا نام ٹھہرا۔N1 اور خُداوند خُدا نے کہا کہ آدم کا اکیلا رہنا اچھّا نہیں ۔ مَیں اُس کے لِئے ایک مددگار اُس کی مانِند بناؤں گا۔40c لیکن نیک و بَد کی پہچان کے درخت کا کبھی نہ کھانا کیونکہ جِس روز تُونے اُس میں سے کھایا تُو مَرا۔6/g اور خُداوند خُدا نے آدم کو حُکم دِیا اور کہا کہ تُو باغ کے ہر درخت کا پَھل بے روک ٹوک کھا سکتا ہے۔%.E اور خُداوند خُدا نے آدم کو لے کر باغ ِعدن میں رکھّا کہ اُس کی باغبانی اور نِگہبانی کرے۔+-Q اور تِیسری ندی کا نام دِجلہ ہے جو اَسُور کے مشرِق کو جاتی ہے اور چَوتھی ندی کا نام فرات ہے۔ ,  اور دُوسری ندی کا نام جیحو ن ہے جو کُو ش کی ساری زمِین کو گھیرے ہُوئے ہے۔ +  اور اِس زمِین کا سونا چوکھا ہے اور وہاں موتی اور سنگ ِسُلیمانی بھی ہیں۔*/  پہلی کا نام فیسون ہے جو حویِلہ کی ساری زمِین کو جہاں سونا ہوتا ہے گھیرے ہُوئے ہے۔%)E  اور عدن سے ایک دریا باغ کے سیراب کرنے کو نِکلا اور وہاں سے چار ندِیوں میں تقسِیم ہُؤا۔;(q  اور خُداوند خُدا نے ہر درخت کو جو دیکھنے میں خُوش نما اور کھانے کے لِئے اچھّا تھا زمِین سے اُگایا اور باغ کے بیِچ میں حیات کا درخت اور نیک و بَد کی پہچان کا درخت بھی لگایا۔@'{ اور خُداوند خُدا نے مشرِق کی طرف عدن میں ایک باغ لگایا اور اِنسان کو جِسے اُس نے بنایا تھا وہاں رکھّا۔i&M اور خُداوند خُدا نے زمِین کی مِٹّی سے اِنسان کو بنایا اور اُس کے نتھنوں میں زِندگی کا دَم پُھونکا تو اِنسان جِیتی جان ہُؤا۔% بلکہ زمِین سے کُہر اُٹھتی تھی اور تمام رُویِ زمِین کوسیراب کرتی تھی۔G$ اور زمِین پر اب تک کھیت کا کوئی پَودا نہ تھا اور نہ مَیدان کی کوئی سبزی اب تک اُگی تھی کیونکہ خُداوند خُدا نے زمِین پر پانی نہیں برسایا تھا اور نہ زمِین جوتنے کو کوئی اِنسان تھا۔9#m یہ ہے آسمان اور زمِین کی پَیدایش جب وہ خلق ہُوئے جِس دِن خُداوند خُدا نے زمِین اور آسمان کو بنایا۔" اور خُدا نے ساتویں دِن کو برکت دی اور اُسے مُقدّس ٹھہرایا کیونکہ اُس میں خُدا ساری کائِنات سے جِسے اُس نے پَیدا کِیا اور بنایا فارِغ ہُؤا۔f!G اور خُدا نے اپنے کام کو جِسے وہ کرتا تھا ساتویں دِن ختم کِیا اور اپنے سارے کام سے جِسے وہ کر رہا تھا ساتویں دِن فارِغ ہُؤا۔p  ] سو آسمان اور زمِین اور اُن کے کُل لشکر کا بنانا ختم ہُؤا۔\ 5 اور خُدا نے سب پر جو اُس نے بنایا تھا نظر کی اور دیکھا کہ بہت اچھّا ہے اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو چھٹا دِن ہُؤا۔[ 3 اور زمِین کے کُل جانوروں کے لِئے اور ہوا کے کُل پرِندوں کے لِئے اور اُن سب کے لِئے جو زمِین پر رینگنے والے ہیں جِن میں زِندگی کا دَم ہے کُل ہری بوٹِیاں کھانے کو دیتا ہُوں اور اَیسا ہی ہُؤا۔ / اور خُدا نے کہا کہ دیکھو مَیں تمام رُویِ زمِین کی کُل بیِج دار سبزی اور ہر درخت جِس میں اُس کا بیِج دار پَھل ہو تُم کو دیتا ہُوں۔یہ تُمہارے کھانے کو ہوں۔L  اور خُدا نے اُن کو برکت دی اور کہا کہ پَھلو اور بڑھو اور زمِین کو معمُور و محکُوم کرو اور سمُندر کی مچھلیوں اور ہوا کے پرِندوں اور کُل جانوروں پر جو زمِین پر چلتے ہیں اِختیار رکھّو۔R ! اور خُدا نے اِنسان کو اپنی صُورت پر پَیدا کِیا ۔ خُدا کی صُورت پر اُس کو پَیدا کِیا ۔ نر و ناری اُن کو پَیدا کِیا۔| u پِھر خُدا نے کہا کہ ہم اِنسان کو اپنی صُورت پر اپنی شبِیہ کی مانِند بنائیں اوروہ سمُندر کی مچھلیوں اور آسمان کے پرِندوں اور چَوپایوں اور تمام زمِین اور سب جان داروں پر جو زمِین پر رینگتے ہیں اِختیار رکھّیں۔* Q اور خُدا نے جنگلی جانوروں اور چَوپایوں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق اور زمِین کے رینگنے والے جان داروں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق بنایا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّاہے۔) O اور خُدا نے کہا کہ زمِین جان داروں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق چَوپائے اور رینگنے والے جان دار اور جنگلی جانور اُن کی جِنس کے مُوافِق پَیدا کرے اور اَیسا ہی ہُؤا۔f I اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو پانچواں دِن ہُؤا۔c C اور خُدا نے اُن کو یہ کہہ کر برکت دی کہ پَھلو اور بڑھو اور اِن سمُندروں کے پانی کو بھر دو اور پرِندے زمِین پربہت بڑھ جائیں۔| u اور خُدا نے بڑے بڑے دریائی جانوروں کو اور ہر قِسم کے جان دار کو جو پانی سے بکثرت پَیدا ہوئے تھے اُن کی جِنس کے مُوافِق اور ہر قِسم کے پرِندوں کو اُن کی جِنس کے مُوافِق پَیدا کِیا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔2 a اور خُدا نے کہا کہ پانی جان داروں کو کثرت سے پَیدا کرے اور پرِندے زمِین کے اُوپر فضا میں اُڑیں۔d E اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو چَوتھا دِن ہُؤا۔5 g اور دِن پر اور رات پر حُکم کریں اور اُجالے کو اندھیرے سے جُدا کریں اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔n Y اور خُدا نے اُن کو فلک پر رکھّا کہ زمِین پر رَوشنی ڈالیں۔w k سو خُدا نے دو بڑے نیّر بنائے ۔ ایک نیّرِ اکبر کہ دِن پر حُکم کرے اور ایک نیّرِ اصغر کہ رات پر حُکم کرے اور اُس نے سِتاروں کو بھی بنایا۔  اور وہ فلک پر انوار کے لِئے ہوں کہ زمِین پر رَوشنی ڈالیں اور اَیسا ہی ہُؤا۔n Y اور خُدا نے کہا کہ فلک پر نیّرہوں کہ دِن کو رات سے الگ کریں اور وہ نِشانوں اور زمانوں اور دِنوں اور برسوں کے اِمتیاز کے لِئے ہوں۔d  E اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو تِیسرا دِن ہُؤا۔H   تب زمِین نے گھاس اور بوٹِیوں کو جو اپنی اپنی جِنس کے مُوافِق بیِج رکھّیں اورپَھل دار درختوں کو جِن کے بیِج اُن کی جِنس کے مُوافِق اُن میں ہیں اُگایا اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّاہے۔M   اور خُدا نے کہا کہ زمِین گھاس اور بیِج دار بوٹِیوں کو اورپَھل دار درختوں کو جو اپنی اپنی جِنس کے مُوافِق پَھلیں اور جو زمِین پر اپنے آپ ہی میں بیِج رکھّیں اُگائے اور اَیسا ہی ہُؤا۔=  w اور خُدا نے خُشکی کو زمِین کہا اور جو پانی جمع ہو گیا تھا اُس کو سمُندر اور خُدا نے دیکھا کہ اچھّا ہے۔,  U اور خُدا نے کہا کہ آسمان کے نِیچے کا پانی ایک جگہ جمع ہوکہ خُشکی نظر آئے اور اَیسا ہی ہُؤا۔ + اور خُدا نے فضا کو آسمان کہا اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو دُوسرا دِن ہُؤا۔B  پس خُدا نے فضا کو بنایا اور فضا کے نِیچے کے پانی کو فضا کے اُوپر کے پانی سے جُدا کِیا اور اَیسا ہی ہُؤا۔   اور خُدا نے کہا کہ پانیوں کے درمیان فضا ہو تاکہ پانی پانی سے جُدا ہو جائے۔< u اور خُدا نے رَوشنی کو تو دِن کہا اور تارِیکی کو رات اور شام ہُوئی اور صُبح ہُوئی ۔ سو پہلا دِن ہُؤا۔ - اور خُدا نے دیکھا کہ رَوشنی اچھّی ہے اور خُدا نے رَوشنی کو تارِیکی سے جُدا کِیا۔a ? اور خُدا نے کہا کہ رَوشنی ہو جا اور رَوشنی ہو گئی۔R ! اور زمِین وِیران اور سُنسان تھی اور گہراؤ کے اُوپر اندھیرا تھا اور خُدا کی رُوح پانی کی سطح پر جُنبِش کرتی تھی۔\ 7 خُدا نے اِبتدا میں زمِین و آسمان کو پَیدا کِیا۔ ~6}.|m{zyyBx0wwGv\uutt^sArr ppSomnmmOlkkeiihqgg]=='<;;::99%88x8<7655244M3222@11w10@/#.-,++))9('\&%%n$$7#p#"@!!% b5\+1Z3G  2Xwuj0C[ یعنی وہ مقام جہاں اُس نے شرُوع میں قُربان گاہ بنائی تھی اور وہاں ابرام نے خُداوند سے دُعا کی۔aB= اور وہ کنعان کے جنُوب سے سفر کرتا ہُؤا بَیت ایل میں اُس جگہ پُہنچا جہاں پہلے بَیت ایل اور عی کے درمِیان اُس کا ڈیرا تھا۔dAC اور ابرام کے پاس چَوپائے اور سونا چاندی بکثرت تھا۔0@ ] اور ابرام مِصر سے اپنی بِیوی اور اپنے سب مال اور لُو ط کو ساتھ لے کر کنعان کے جنُوب کی طرف چلا۔l?S اور فِرعون نے اُس کے حق میں اپنے آدمِیوں کو ہدایت کی اور اُنہوں نے اُسے اور اُس کی بِیوی کو اُس کے سب مال کے ساتھ روانہ کر دِیا۔~>w تُونے یہ کیوں کہا کہ وہ میری بہن ہے؟ اِسی لِئے مَیں نے اُسے لِیا کہ وہ میری بِیوی بنے ۔ سو دیکھ تیری بِیوی حاضِر ہے ۔ اُس کو لے اور چلا جا۔]=5 تب فِرعون نے ابرام کو بُلا کر اُس سے کہا کہ تُو نے مُجھ سے یہ کیا کِیا؟ تُو نے مُجھے کیوں نہ بتایا کہ یہ تیری بِیوی ہے؟۔=<u پر خُداوند نے فِرعون اور اُس کے خاندان پر ابرا م کی بِیوی سارَ ی کے سبب سے بڑی بڑی بلائیں نازِل کِیں۔;% اور اُس نے اُس کی خاطِرابرا م پر اِحسان کِیا اور بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور گدھے اور غُلام اور لَونڈِیاں اور گدِھیاں اور اُونٹ اُس کے پاس ہو گئے۔[:1 اور فِرعون کے اُمرا نے اُسے دیکھ کر فِرعون کے حضُور میں اُس کی تعرِیف کی اور وہ عَورت فِرعون کے گھر میں پُہنچائی گئی۔<9s اور یُوں ہُؤا کہ جب ابرام مِصر میں آیا تو مِصریوں نے اُس عَورت کو دیکھا کہ وہ نِہایت خُوب صُورت ہے۔E8 سو تُو یہ کہہ دینا کہ مَیں اِس کی بہن ہُوں تاکہ تیرے سبب سے میری خَیر ہو اور میری جان تیری بدَولت بچی رہے۔e7E اور یُوں ہو گا کہ مِصری تُجھے دیکھ کر کہیں گے کہ یہ اُس کی بِیوی ہے ۔ سو وہ مُجھے تو مار ڈالیں گے مگر تُجھے زِندہ رکھ لیں گے۔6 اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ مِصر میں داخِل ہونے کو تھا تو اُس نے اپنی بِیوی سارَی سے کہا کہ دیکھ مَیں جانتا ہُوں کہ تُودیکھنے میں خُوب صُورت عَورت ہے۔,5S اور اُس مُلک میں کال پڑا اور ابرام مِصر کو گیا کہ وہاں ٹِکارہے کیونکہ مُلک میں سخت کال تھا۔Z4/ اور ابرام سفر کرتا کرتا جنُوب کی طرف بڑھ گیا۔ 3 اور وہاں سے کُوچ کر کے اُس پہاڑ کی طرف گیا جو بَیت ایل کے مشرِق میں ہے اور اپنا ڈیرا اَیسے لگایا کہ بَیت ایل مغرِب میں اور عیَ مشرِق میں پڑا اور وہاں اُس نے خُداوند کے لِئے ایک قُربان گاہ بنائی اور خُداوند سے دُعا کی۔#2A تب خُداوند نے ابرا م کو دِکھائی دے کر کہا کہ یِہی مُلک مَیں تیری نسل کو دُوں گا اور اُس نے وہاں خُداوند کے لِئے جو اُسے دِکھائی دِیا تھا ایک قُربان گاہ بنائی۔S1! اور ابرام اُس مُلک میں سے گذرتا ہُؤا مقام ِسِکم میں مور ہ کے بلُوط تک پُہنچا ۔ اُس وقت مُلک میں کنعانی رہتے تھے۔0 اور ابرام نے اپنی بِیوی سارَی اور اپنے بھتیجے لُوط کو اور سب مال کو جو اُنہوں نے جمع کِیا تھا اور اُن آدمِیوں کو جو اُن کو حاران میں مِل گئے تھے ساتھ لِیا اور وہ مُلکِ کنعا ن کو روانہ ہُوئے۔ اور مُلکِ کنعان میں آئے۔f/G سو ابرام خُداوند کے کہنے کے مُطابِق چل پڑا اور لُو ط اُس کے ساتھ گیا اور ابرام پچھتّر برس کا تھا جب وہ حاران سے روانہ ہُؤا۔.! جو تُجھے مُبارک کہیں اُن کو مَیں برکت دُوں گا اور جو تجھ پر لَعنت کرے اُس پر مَیں لَعنت کرُوں گا اور زمِین کے سب قبیِلے تیرے وسِیلہ سے برکت پائیں گے۔K- اور مَیں تُجھے ایک بڑی قَوم بناؤں گا اور برکت دُوں گا اور تیرا نام سرفراز کرُوں گا ۔ سو تُو باعِث ِبرکت ہو!۔ ,  اور خُداوند نے ابرام سے کہا کہ تُو اپنے وطن اور اپنے ناتے داروں کے بیچ سے اور اپنے باپ کے گھر سے نِکل کر اُس مُلک میں جا جو مَیں تجھے دِکھاؤں گا۔ + اور تارح کی عُمر دو سَو پانچ برس کی ہُوئی اور اُس نے حاران میں وفات پائی۔H* اور تار ح نے اپنے بیٹے ابرا م کو اور اپنے پوتے لُوط کو جو حاران کا بیٹا تھا اور اپنی بہُو سارَ ی کو جو اُس کے بیٹے ابرا م کی بِیوی تھی ساتھ لِیا اور وہ سب کَسدِیوں کے اُور سے روانہ ہُوئے کہ کنعان کے مُلک میں جائیں اور وہ حاران تک آئے اور وہِیں رہنے لگے۔b)? اور سارَی بانجھ تھی ۔ اُس کے کوئی بال بچّہ نہ تھا۔A(} اور ابرا م اور نحُور نے اپنا اپنا بیاہ کر لِیا ۔ ابرا م کی بِیوی کا نام سارَ ی اور نحُور کی بِیوی کا نام مِلکہ تھا جو حاران کی بیٹی تھی ۔ وُہی مِلکہ کا باپ اور اِسکہ کا باپ تھا۔' اور حارا ن اپنے باپ تارح کے آگے اپنی زادبُوم یعنی کسدِیوں کے اُور میں مَرا۔H& اور یہ تار ح کا نسب نامہ ہے ۔ تارح سے ابرا م اور نحُور اور حاران پَیدا ہُوئے اور حاران سے لُو ط پَیدا ہُؤا۔ % اور تارح ستّر برس کا تھا جب اُس سے ابرا م اور نحُور اور حاران پَیدا ہُوئے۔L$ اور تارح کی پَیدایش کے بعد نحُور ایک سَو اُنِّیس برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔e#E نحُور اُنتیس برس کا تھا جب اُس سے تارح پَیدا ہُؤا۔<"s اور نحُور کی پَیدایش کے بعد سرو ج دو سَو برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔i!M اور سرو ج تِیس برس کا تھا جب اُس سے نحُور پَیدا ہُؤا۔? y اور سرو ج کی پَیدایش کے بعد رعو دو سَو سات برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔iM اور رعو بتَّیس برس کا تھا جب اُس سے سرو ج پَیدا ہُؤا۔9m اور رعو کی پَیدایش کے بعدفلج دو سَو نو برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔[1 فلج تِیس برس کا تھا جب اُس سے رعو پَیدا ہُؤا۔C اورفلج کی پَیدایش کے بعد عِبر چار سَو تِیس برس اَور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔fG جب عِبر چونتیس برس کا تھا تو اُس سے فلج پَیدا ہُؤا۔C اور عِبر کی پَیدایش کے بعدسِلح چار سَو تِین برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔fG سلح جب تِیس برس کا ہُؤا تو اُس سے عِبر پَیدا ہُؤا۔J اور سِلح کی پَیدایش کے بعد ارفکسَد چار سَو تیِن برس اور جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔tc جب ارفکسَد پینتِیس برس کا ہُؤا تو اُس سے سِلح پَیدا ہُؤا۔:o اور ارفکسَد کی پَیدایش کے بعد سِم پانچ سَو برس جیتا رہا اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئیِں۔5e یہ سِم کا نسب نامہ ہے ۔سِم ایک سَو برس کا تھا جب اُس سے طُوفان کے دو برس بعد ارفکسَد پَیدا ہُؤا۔9 اِس لِئے اُس کا نام بابل ہُؤا کیونکہ خُداوند نے وہاں ساری زمِین کی زُبان میں اِختلاف ڈالا اور وہاں سے خُداوند نے اُن کو تمام رُویِ زمِین پر پراگندہ کِیا۔6g پس خُداوند نے اُن کو وہاں سے تمام رُویِ زمِین میں پراگندہ کِیا سو وہ اُس شہر کے بنانے سے باز آئے۔+Q سو آؤ ہم وہاں جا کر اُن کی زُبان میں اِختلاف ڈالیں تاکہ وہ ایک دُوسرے کی بات سمجھ نہ سکیں۔&G اور خُداوند نے کہا دیکھو یہ لوگ سب ایک ہیں اور اِن سبھوں کی ایک ہی زُبان ہے ۔ وہ جو یہ کرنے لگے ہیں تو اب کُچھ بھی جِس کا وہ اِرادہ کریں اُن سے باقی نہ چُھوٹے گا۔  اور خُداوند اِس شہر اور بُرج کو جِسے بنی آدم بنانے لگے دیکھنے کو اُترا۔?y پِھر وہ کہنے لگے کہ آؤ ہم اپنے واسطے ایک شہر اور ایک بُرج جِس کی چوٹی آسمان تک پُہنچے بنائیں اور یہاں اپنا نام کریں ۔ اَیسا نہ ہو کہ ہم تمام رُویِ زمِین پر پراگندہ ہو جائیں۔ اور اُنہوں نے آپس میں کہا آؤ ہم اِینٹیں بنائیں اور اُن کو آگ میں خُوب پکائیں ۔ سو اُنہوں نے پتّھر کی جگہ اِینٹ سے اور چونے کی جگہ گارے سے کام لِیا۔C  اور اَیسا ہُؤا کہ مشرِق کی طرف سفر کرتے کرتے اُن کو مُلکِ سِنعار میں ایک میدان مِلا اور وہ وہاں بس گئے۔c  C اور تمام زمِین پر ایک ہی زُبان اور ایک ہی بولی تھی۔ - نُوح کے بیٹوں کے خاندان اُن کی گروہوں اور نسلوں کے اِعتبار سے یِہی ہیں اور طُوفان کے بعد جو قَومیں زمِین پر جابجامُنقسم ہُوئیِں وہ اِن ہی میں سے تِھیں۔? y سو بنی سِم یہ ہیں جو اپنے اپنے مُلک اور گروہوں میں اپنے قبِیلوں اور اپنی زُبانوں کے مُطابِق آباد ہیں۔q ] اور اِن کی آبادی میسا سے مشرِق کے ایک پہاڑسفار کی طرف تھی۔} اور اوفیر اور حویلہ اور یُوبا ب پَیدا ہُوئے ۔ یہ سب بنی یُقطان تھے۔A اور عوبل اور ابی مائیل اورسِبا۔D اور ہدورا م اور اوزا ل اور دِقلہ۔mU اور یُقطان سے الموداد اور سلف اور حصار ماوت اور اِرَاخ۔mU اور عِبر کے ہاں دو بیٹے پَیدا ہُوئے ۔ ایک کا نام فلج تھا کیونکہ زمِین اُس کے ایّام میں بِٹّی اور اُس کے بھائی کا نام یُقطان تھا۔b? اور ارفکسَد سے سِلح پَیدا ہُؤا اور سِلح سے عِبر۔b? اور بنی ارام یہ ہیں ۔ عُوض اور حو ل اور جتر اور مس۔}u بنی سِم یہ ہیں ۔ عَیلام اور اسُور اور ارفکسَد اور لُود اور ارا م۔/ اورسِم کے ہاں بھی جو تمام بنی عِبر کا باپ اور یافت کا بڑا بھائی تھا اَولاد ہُوئی۔?y سو بنی حام یہ ہیں جو اپنے اپنے مُلک اور گروہوں میں اپنے قبِیلوں اور اپنی زُبانوں کے مُطابِق آباد ہیں۔~ اور کنعانِیوں کی حد یہ ہے ۔ صَیدا سے غَزّہ تک جو جرار کے راستے پر ہے ۔ پِھر وہاں سے لسع تک جو سدُو م اور عمُورہ اور ادمہ اور ضِبیان کی راہ پر ہے۔}- اور اروادی اور صماری اور حماتی پَیدا ہُوئے اور بعد میں کنعانی قبِیلے پَھیل گئے۔9|o اور حوّی اور عرقی اور سینی۔D{ اور یبوسی اور اموری اور جِرجاسی۔czA اور کنعان سے صَیدا جو اُس کا پہلوٹھا تھا اور حِتّ۔y اور فتروسی اور کَسلوحی (جِن سے فلستی نِکلے) اور کفتور ی پَیدا ہُوئے۔exE اور مِصر سے لُود ی اور عَنامی اور لہابی اور نفتوحی۔mwU اور نینوہ اور کلح کے درمِیان رسن کو جو بڑا شہر ہے بنایا۔ v اُسی مُلک سے نِکل کر وہ اسور میں آیا اور نینوہ اور رحوبو ت عیر اور کلح کو۔%uE اور اُس کی بادشاہی کی اِبتدا مُلکِ سنعار میں بابل اور ارک اور اکّا د اور کلنہ سے ہُوئی۔Ut% خُداوند کے سامنے وہ ایک شِکاری سُورما ہُؤا ہے اِس لِئے یہ مثل چلی کہ خُداوند کے سامنے نِمرُ ود سا شِکاری سُورما۔ s اور کُو ش سے نِمرُ ود پَیدا ہُؤا ۔ وہ رُویِ زمِین پر ایک سُورما ہُؤا ہے۔Er اور بنی کُو ش یہ ہیں ۔ سبا اور حوِیلہ اور سبتہ اور رعماہ اور سبتیکہ ۔ اور بنی رعماہ یہ ہیں ۔ سبا اور ددا ن۔jqO اور بنی حام یہ ہیں ۔ کُو ش اور مِصر اور فو ط اور کنعا ن۔Lp قَوموں کے جزِیرے اِن ہی کی نسل میں بٹ کر ہر ایک کی زُبان اور قبِیلہ کے مُطابِق مُختلِف مُلک اور گُروہ ہو گئے۔ro_ اور یاوان کے بیٹے اِلیِسہ اور تَرسِیس ۔ کِتّی اور دودا نی۔]n5 اور جُمر کے بیٹے اَشکناز اور رِیفت اور تُجرمہ۔m+ بنی یافت یہ ہیں ۔ جُمر اور ماجو ج اور مادی اور یاوان اور توبل اورمسک اور تِیراس۔,l U نُوح کے بیٹوں سِم حام اور یافت کی اَولاد یہ ہیں ۔ طُوفان کے بعد اُن کے ہاں بیٹے پَیدا ہُوئے۔k اور نُوح کی کُل عُمرساڑھے نو سَو برس کی ہُوئی ۔ تب اُس نے وفات پائی۔ljS اور طُوفان کے بعد نُوح ساڑھے تِین سَو برس اور جیتا رہا۔i خُدا یافت کو پَھیلائے کہ و ہ سِم کے ڈیروں میں بسے اور کنعا ن اُس کا غُلام ہو۔~hw پِھر کہا خُداوندسِم کا خُدا مُبارک ہو اور کنعا ن سِم کا غُلام ہو۔g% اور اُس نے کہا کہ کنعان ملعُون ہو۔ وہ اپنے بھائِیوں کے غُلاموں کا غُلام ہو گا۔Cf جب نُوح اپنی مَے کے نشہ سے ہوش میں آیا تو جو اُس کے چھوٹے بیٹے نے اُس کے ساتھ کِیا تھا اُسے معلُوم ہُؤا۔be? تب سِم اور یافت نے ایک کپڑا لِیا اور اُسے اپنے کندھوں پر دھرا اور پیچھے کو اُلٹے چل کر گئے اور اپنے باپ کی برہنگی ڈھانکی ۔ سو اُن کے مُنہ اُلٹی طرف تھے اور اُنہوں نے اپنے باپ کی برہنگی نہ دیکھی۔,dS اور کنعان کے باپ حام نے اپنے باپ کو برہنہ دیکھا اور اپنے دونوں بھائِیوں کو باہر آکر خبر دی۔c اور اُس نے اُس کی مَے پی اور اُسے نشہ آیا اور وہ اپنے ڈیرے میں برہنہ ہو گیا۔zbo اور نُوح کاشت کاری کرنے لگا اور اُس نے ایک انگُور کا باغ لگایا۔a یِہی تِینوں نُوح کے بیٹے تھے اور اِن ہی کی نسل ساری زمِین پر پَھیلی۔` نُوح کے بیٹے جو کشتی سے نِکلے سِم حام اور یافت تھے اور حام کنعان کا باپ تھا۔W_) پس خُدا نے نُوح سے کہا کہ یہ اُس عہد کا نِشان ہے جو مَیں اپنے اور زمِین کے کُل جان داروں کے درمِیان قائِم کرتا ہُوں۔^ اور کمان بادل میں ہو گی اور مَیں اُس پر نِگاہ کرُوں گا تاکہ اُس ابدی عہد کو یاد کرُوں جو خُدا کے اور زمِین کے سب طرح کے جان دار کے درمِیان ہے۔]3 اور مَیں اپنے عہد کو جو میرے اور تُمہارے اور ہر طرح کے جان دار کے درمِیان ہے یاد کرُوں گا اور تمام جان داروں کی ہلاکت کے لِئے پانی کا طُوفان پِھر نہ ہو گا۔$\C اور اَیسا ہو گا کہ جب مَیں زمِین پر بادل لاؤُں گا تو میری کمان بادل میں دِکھائی دے گی۔&[G مَیں اپنی کمان کو بادل میں رکھتا ہُوں ۔ وہ میرے اور زمِین کے درمِیان عہد کا نِشان ہو گی۔,ZS اور خُدا نے کہا کہ جو عہد مَیں اپنے اور تُمہارے درمِیان اور سب جان داروں کے درمِیان جو تُمہارے ساتھ ہیں پُشت در پُشت ہمیشہ کے لِئے کرتا ہُوں اُس کا نِشان یہ ہے کہ۔Y9 مَیں اِس عہد کو تُمہارے ساتھ قائِم رکھُّوں گا کہ سب جان دار طُوفان کے پانی سے پِھر ہلاک نہ ہوں گے اور نہ کبھی زمِین کو تباہ کرنے کے لِئے پِھر طُوفان آئے گا۔X5 اور سب جان داروں سے جو تُمہارے ساتھ ہیں کیا پرِندے کیا چَوپائے کیا زمِین کے جانور یعنی زمِین کے اُن سب جانوروں کے بارے میں جو کشتی سے اُترے عہد کرتا ہُوں۔iWM دیکھو مَیں خود تُم سے اور تُمہارے بعد تُمہاری نسل سے۔RV اور خُدا نے نُوح اور اُس کے بیٹوں سے کہا۔"U? اور تُم باروَر ہو اور بڑھو اور زمِین پر خُوب اپنی نسل بڑھاؤ اور بُہت زِیادہ ہو جاؤ۔0T[ جو آدمی کا خُون کرے اُس کا خُون آدمی سے ہو گا کیونکہ خُدا نے اِنسان کو اپنی صُورت پر بنایا ہے۔xSk مَیں تُمہارے خُون کا بدلہ ضرُورلُوں گا ۔ ہر جانور سے اُس کا بدلہ لُوں گا ۔ آدمی کی جان کا بدلہ آدمی سے اور اُس کے بھائی بند سے لُوں گا۔jRO مگر تُم گوشت کے ساتھ خُون کو جو اُس کی جان ہے نہ کھانا۔2Q_ ہر چلتا پِھرتا جان دار تُمہارے کھانے کو ہو گا ۔ ہری سبزی کی طرح مَیں نے سب کا سب تُم کو دے دِیا۔XP+ اور زمِین کے کُل جان داروں اور ہوا کے کُل پرِندوں پر تُمہاری دہشت اور تُمہارا رُعب ہو گا ۔ یہ اور تمام کِیڑے جِن سے زمِین بھری پڑی ہے اور سمُندر کی کُل مچھلِیاں تُمہارے ہاتھ میں کی گئیِں۔DO  اور خُدا نے نُوح اور اُس کے بیٹوں کو برکت دی اور اُن کو کہا کہ باروَر ہو اور بڑھو اور زمِین کو معمُور کرو۔NN بلکہ جب تک زمِین قائِم ہے بیِج بونا اور فصل کاٹنا ۔ سردی اور تپش ۔ گرمی اور جاڑا دِن اور رات مَوقُوف نہ ہوں گے۔7Mi اور خُداوند نے اُن کی راحت انگیز خُوشبو لی اور خُداوند نے اپنے دِل میں کہا کہ اِنسان کے سبب سے مَیں پِھر کبھی زمِین پر لَعنت نہیں بھیجوں گا کیونکہ اِنسان کے دِل کا خیال لڑکپن سے بُرا ہے اور نہ پِھر سب جان داروں کو جَیسا اب کِیا ہے مارُوں گا۔L تب نُوح نے خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنایا اور سب پاک چَوپایوں اور پاک پرِندوں میں سے تھوڑے سے لے کر اُس مذبح پر سوختنی قُربانیاں چڑھائیِں۔WK) اور سب جانور سب رینگنے والے جان دار ۔ سب پرِندے اور سب جو زمِین پر چلتے ہیں اپنی اپنی جِنس کے ساتھ کشتی سے نِکل گئے۔J+ تب نُوح اپنی بِیوی اور اپنے بیٹوں اور اپنے بیٹوں کی بِیویوں کے ساتھ باہر نِکلا۔RI اور اُن جان داروں کو بھی باہر نِکال لا جو تیرے ساتھ ہیں کیا پرِندے کیا چَوپائے کیا زمِین کے رینگنے والے جان دار تاکہ وہ زمِین پر کثرت سے بچّے دیں اور باروَر ہوں اور زمِین پر بڑھ جائیں۔+HQ کشتی سے باہر نِکل آ۔ تُو اور تیرے ساتھ تیری بِیوی اور تیرے بیٹے اور تیرے بیٹوں کی بِیویاں۔6Gi تب خُدا نے نُوح سے کہا کہ۔F اور دُوسرے مہِینے کی ستائِیسویں تارِیخ کو زمِین بِالکُل سُوکھ گئی۔+EQ  اور چھ سَو پہلے برس کے پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ زمِین پر سے پانی سُوکھ گیا اور نُوح نے کشتی کی چھت کھولی اور دیکھا کہ زمِین کی سطح سُوکھ گئی ہے۔9Dm  تب وہ سات دِن اور ٹھہرا ۔ اِس کے بعد پِھراُس کبُوتری کو اُڑایا پر وہ اُس کے پاس پِھر کبھی نہ لَوٹی۔!C=  اور وہ کبُوتری شام کے وقت اُس کے پاس لَوٹ آئی اور دیکھا تو زَیتُون کی ایک تازہ پتّی اُس کی چونچ میں تھی ۔تب نُوح نے معلُوم کِیا کہ پانی زمِین پر سے کم ہو گیا۔}Bu  اور سات دِن ٹھہر کر اُس نے اُس کبُوتری کو پِھر کشتی سے اُڑا دِیا۔=Au  پر کبُوتری نے پنجہ ٹیکنے کی جگہ نہ پائی اور اُس کے پاس کشتی کو لَوٹ آئی کیونکہ تمام رُویِ زمِین پرپانی تھا ۔ تب اُس نے ہاتھ بڑھا کر اُسے لے لِیا اور اپنے پاس کشتی میں رکھّا۔!@= پِھر اُس نے ایک کبُوتری اپنے پاس سے اُڑا دی تاکہ دیکھے کہ زمِین پر پانی گھٹا یا نہیں۔Q? اور اُس نے ایک کوّے کو اُڑا دِیا ۔ سو وہ نِکلا اور جب تک کہ زمِین پر سے پانی سُوکھ نہ گیا اِدھر اُدھر پِھرتا رہا۔!>= اور چالِیس دِن کے بعد یُوں ہُؤا کہ نُوح نے کشتی کی کھِڑکی جو اُس نے بنائی تھی کھولی۔D= اور پانی دسویں مہینے تک برابر گھٹتا رہا اور دسویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو پہاڑوں کی چوٹِیاں نظر آئیِں۔< اور ساتویں مہِینے کی سترھویں تارِیخ کو کشتی اَرارا ط کے پہاڑوں پر ٹِک گئی۔;y اور پانی زمِین پر سے گھٹتے گھٹتے ایک سَو پچاس دِن کے بعد کم ہُؤا۔/:Y اور سمُندر کے سوتے اور آسمان کے درِیچے بند کِئے گئے اور آسمان سے جو بارِش ہو رہی تھی تھم گئی۔9  پِھر خُدا نے نُوح کو اور کُل جان داروں اور کُل چَوپایوں کو جو اُس کے ساتھ کشتی میں تھے یاد کِیا اور خُدا نے زمِین پر ایک ہوا چلائی اور پانی رُک گیا۔_89 اور پانی زمِین پر ایک سَو پچاس دِن تک چڑھتا رہا۔{7q بلکہ ہر جان دار شَے جو رُویِ زمِین پر تھی مَر مِٹی ۔ کیا اِنسان کیا حَیوان ۔ کیا رینگنے والا جان دار کیا ہوا کا پرِندہ یہ سب کے سب زمِین پر سے مَر مِٹے ۔ فقط ایک نُوح باقی بچا یا وہ جو اُس کے ساتھ کشتی میں تھے۔6 اور خُشکی کے سب جان دار جِن کے نتھنوں میں زِندگی کا دَم تھا مَر گئے۔n5W اور سب جانور جو زمِین پر چلتے تھے پرِندے اور چَوپائے اور جنگلی جانور اور زمِین پر کے سب رینگنے والے جان دار اور سب آدمی مَر گئے۔o4Y پانی اُن سے پندرہ ہاتھ اَور اُوپرچڑھا اور پہاڑ ڈُوب گئے۔37 اور پانی زمِین پر بُہت ہی زِیادہ چڑھا اور سب اُونچے پہاڑ جو دُنیا میں ہیں چُھپ گئے۔2) اور پانی زمِین پر چڑھتا ہی گیا اور بُہت بڑھا اور کشتی پانی کے اُوپر تَیرتی رہی۔]15 اور چالِیس دِن تک زمِین پر طُوفان رہا اور پانی بڑھا اور اُس نے کشتی کو اُوپر اُٹھا دِیا ۔ سو کشتی زمِین پر سے اُٹھ گئی۔b0? اور جو اندر آئے وہ جَیسا خُدا نے اُسے حُکم دِیا تھا سب جانوروں کے نر و مادہ تھے ۔ تب خُداوند نے اُس کو باہر سے بند کر دِیا۔ / اور جو زِندگی کا دَم رکھتے ہیں اُن میں سے دو دو کشتی میں نُوح کے پاس آئے۔'.I اور ہر قِسم کا جانور اور ہر قِسم کا چَوپایہ اور ہر قِسم کا زمِین پر کا رینگنے والا جان دار اور ہر قِسم کا پرِندہ اور ہر قِسم کی چِڑیا یہ سب کشتی میں داخِل ہُوئے۔C-  اُسی روز نُوح اور نُوح کے بیٹے سِم اور حام اور یافت اور نُوح کی بِیوی اور اُس کے بیٹوں کی تینوں بِیویاں۔k,Q  اور چالِیس دِن اور چالِیس رات زمِین پر بارِش ہوتی رہی۔+-  نُوح کی عُمر کا چھ سَواں سال تھا کہ اُس کے دُوسرے مہِینے کی ٹِھیک سترھویں تارِیخ کو بڑے سمُندر کے سب سوتے پُھوٹ نِکلے اور آسمان کی کِھڑکِیاں کُھل گئیں۔{*q  اور سات دِن کے بعد اَیسا ہُؤا کہ طُوفان کا پانی زمِین پر آ گیا۔)%  دو دو نر اور مادہ کشتی میں نُوح کے پاس گئے جَیسا خُدا نے نُوح کو حُکم دِیا تھا۔c(A اور پاک جانوروں میں سے اور اُن جانوروں میں سے جوپاک نہیں اور پرِندوں میں سے اور زمِین پر کے ہر رینگنے والے جان دار میں سے۔g'I تب نُوح اور اُس کے بیٹے اور اُس کی بِیوی اور اُس کے بیٹوں کی بِیویاں اُس کے ساتھ طُوفان کے پانی سے بچنے کے لِئے کشتی میں گئے۔p&[ اور نُوح چھ سَو برس کا تھا جب پانی کا طُوفان زمِین پر آیا۔s%a اور نُوح نے وہ سب جَیسا خُداوند نے اُسے حُکم دِیا تھا کِیا۔$ کیونکہ سات دِن کے بعد مَیں زمِین پر چالِیس دِن اور چالِیس رات پانی برساؤں گا اور ہر جان دار شَے کو جِسے مَیں نے بنایا زمِین پر سے مِٹا ڈالُوں گا۔'#I اور ہوا کے پرِندوں میں سے بھی سات سات نر اور مادہ لینا تاکہ زمِین پر اُن کی نسل باقی رہے۔c"A کُل پاک جانوروں میں سے سات سات نر اور اُن کی مادہ اور اُن میں سے جو پاک نہیں ہیں دو دو نر اور اُن کی مادہ اپنے ساتھ لے لینا۔}! w اور خُداوند نے نُوح سے کہا کہ تُواپنے پُورے خاندان کے ساتھ کشتی میں آکیونکہ مَیں نے تُجھی کو اپنے سامنے اِس زمانہ میں راست باز دیکھا ہے۔ # اور نُوح نے یُوں ہی کِیا ۔ جَیسا خُدا نے اُسے حُکم دِیا تھا وَیسا ہی عمل کِیا۔=u اور تُو ہر طرح کی کھانے کی چِیز لے کر اپنے پاس جمع کر لینا کیونکہ یِہی تیرے اور اُن کے کھانے کو ہو گا۔ اور پرِندوں کی ہرقِسم میں سے اور چرندوں کی ہر قِسم میں سے اور زمِین پر رینگنے والوں کی ہر قِسم میں سے دو دو تیرے پاس آئیں تاکہ وہ جِیتے بچیں۔G اور جانوروں کی ہر قِسم میں سے دو دو اپنے ساتھ کشتی میں لے لینا کہ وہ تیرے ساتھ جیتے بچیں ۔ وہ نر و مادہ ہوں۔{q پر تیرے ساتھ مَیں اپنا عہد قائِم کرُوں گا اور تُو کشتی میں جانا ۔ تُو اور تیرے ساتھ تیرے بیٹے اور تیری بِیوی اور تیرے بیٹوں کی بِیویاں۔ 5e~}|{z-y]xxvv5uAtsrqqposnmlkTjaii7h'g4f)eZdMcbbah`_^]\[ZYYBXfWVUUTVSR>QPOONNlMMKJIHSG*FbEdDCBA@l?>>d=f<}3*dM#(A +  D&5}Ru دیکھو! میری دو بیٹِیاں ہیں جو مَرد سے واقِف نہیں ۔ مرضی ہو تو مَیں اُن کو تُمہارے پاس لے آؤں اور جو تُم کو بھلا معلُوم ہو اُن سے کرو ۔ مگر اِن مَردوں سے کُچھ نہ کہنا کیونکہ وہ اِسی واسطے میری پناہ میں آئے ہیں۔WQ) اور کہا کہ اَے بھائِیو! اَیسی بدی تو نہ کرو۔ P تب لُوط نِکل کر اُن کے پاس دروازہ پر گیا اور اپنے پیچھے کِواڑ بند کر دِیا۔~Ow اور اُنہوں نے لُوط کو پُکار کر اُس سے کہا کہ وہ مَرد جو آج رات تیرے ہاں آئے کہاں ہیں؟ اُن کو ہمارے پاس باہر لے آ تاکہ ہم اُن سے صُحبت کریں۔{Nq اور اِس سے پیشتر کہ وہ آرام کرنے کےلِئے لیٹیں سدُو م شہر کے مَردوں نے جوان سے لے کر بُڈّھے تک سب لوگوں نے ہر طرف سے اُس گھر کو گھیر لِیا۔M1 لیکن جب وہ بُہت بجِد ہُؤا تو وہ اُس کے ساتھ چل کر اُس کے گھر میں آئے اور اُس نے اُن کے لِئے ضِیا فت تیّار کی اور بے خمیِری روٹی پکائی اور اُنہوں نے کھایا۔aL= اور کہا اَے میرے خُداوندو اپنے خادِم کے گھر تشرِیف لے چلئے اور رات بھر آرام کِیجئے اور اپنے پاؤں دھوئِیے اور صُبح اُٹھ کر اپنی راہ لِیجئے اور اُنہوں نے کہا نہیں ہم چَوک ہی میں رات کاٹ لیں گے۔K 1 اور وہ دونوں فرِشتے شام کو سدُو م میں آئے اور لُوط سدُو م کے پھاٹک پر بَیٹھا تھا اور لُوط اُن کو دیکھ کر اُن کے اِستقبال کے لِئے اُٹھا اور زمِین تک جُھکا۔J !جب خُداوند ابرہام سے باتیں کر چُکا تو چلا گیا اور ابرہام اپنے مکان کو لَوٹا۔I  تب اُس نے کہا خُداوند ناراض نہ ہو تو مَیں ایک بار اَور کچھ عرض کرُوں ۔ شاید وہاں دس مِلیں ۔ اُس نے کہا مَیں دس کی خاطِر بھی اُسے نیست نہیں کرُوں گا۔H پِھر اُس نے کہا دیکھئے! مَیں نے خُداوند سے بات کرنے کی جُرأت کی ۔ شاید وہاں بِیس مِلیں ۔ اُس نے کہا مَیں بِیس کی خاطِر بھی اُسے نیست نہیں کرُوں گا۔&GG پِھر اُس نے کہا خُداوند ناراض نہ ہو تو مَیں کُچھ اَور عرض کرُوں ۔ شاید وہاں تِیس مِلیں ۔ اُس نے کہا ۔ اگر مُجھے وہاں تِیس بھی مِلیں تَو بھی اَیسا نہیں کرُوں گا۔SF! پِھر اُس نے اُس سے کہا کہ شاید وہاں چالِیس مِلیں ۔ تب اُس نے کہا کہ مَیں اُن چالِیس کی خاطِر بھی یہ نہیں کرُوں گا۔;Eq شاید پچاس راست بازوں میں پانچ کم ہوں ۔ کیا اُن پانچ کی کمی کے سبب سے تُو تمام شہر کو نیست کرے گا؟ اُس نے کہا اگر مُجھے وہاں پینتالِیس مِلیں تو مَیں اُسے نیست نہیں کرُوں گا۔QD تب ابرہام نے جواب دِیا اور کہا کہ دیکھئے! مَیں نے خُداوند سے بات کرنے کی جُرأت کی اگرچہ مَیں خاک اور راکھ ہُوں۔eCE اور خُداوند نے فرمایا کہ اگر مُجھے سدُو م میں شہرکے اندر پچاس راست باز مِلیں تو مَیں اُن کی خاطِر اُس مقام کو چھوڑ دُوں گا۔%BE اَیسا کرنا تُجھ سے بعید ہے کہ نیک کو بد کے ساتھ مار ڈالے اور نیک بد کے برابر ہو جائیں ۔ یہ تجھ سے بعید ہے ۔ کیا تمام دُنیا کا اِنصاف کرنے والا اِنصاف نہ کرے گا؟۔wAi شاید اُس شہر میں پچاس راست باز ہوں ۔ کیا تُو اُسے ہلاک کرے گا اور اُن پچاس راست بازوں کی خاطِرجو اُس میں ہوں اُس مقام کو نہ چھوڑے گا؟۔@ تب ابرہام نے نزدِیک جا کر کہا کیا تُو نیک کو بدکے ساتھ ہلاک کرے گا؟۔ ?; سو وہ مَرد وہاں سے مُڑے اور سدُو م کی طرف چلے پر ابرہام خُداوند کے حضُور کھڑا ہی رہا۔>! اِس لِئے مَیں اب جا کر دیکُھوں گا کہ کیا اُنہوں نے سراسر وَیسا ہی کِیا ہے جَیسا شور میرے کان تک پُہنچاہے اور اگر نہیں کِیا تو مَیں معلُوم کر لُوں گا۔B= پِھر خُداوند نے فرمایا چُونکہ سدُو م اور عمُورہ کا شور بڑھ گیا اور اُن کا جُرم نِہایت سنگِین ہو گیا ہے۔< کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ وہ اپنے بیٹوں اور گھرانے کو جو اُس کے پیچھے رہ جائیں گے وصِیّت کرے گا کہ وہ خُداوند کی راہ میں قائِم رہ کر عدل اور اِنصاف کریں تاکہ جو کُچھ خُداوند نے ابرہام کے حق میں فرمایا ہے اُسے پُورا کرے۔N; ابرہام سے تو یقیناً ایک بڑی اور زبردست قَوم پَیدا ہو گی اور زمِین کی سب قَومیں اُس کے وسِیلہ سے برکت پائیں گی۔:9 اور خُداوند نے کہا کہ جو کچھ مَیں کرنے کو ہُوں کیا اُسے ابرہام سے پوشِیدہ رکھُّوں؟۔L9 تب وہ مَرد وہاں سے اُٹھے اور اُنہوں نے سدُو م کا رُخ کِیا اور ابرہام اُن کو رُخصت کرنے کو اُن کے ساتھ ہو لِیا۔98m تب سارہ اِنکار کر گئی کہ مَیں نہیں ہنسی کیونکہ وہ ڈرتی تھی ۔ پر اُس نے کہا نہیں تُو ضرُور ہنسی تھی۔`7; کیا خُداوند کے نزدِیک کوئی بات مُشکل ہے؟ موسمِ بہار میں مُعیّن وقت پر مَیں تیرے پاس پِھر آؤں گا اور سارہ کے بیٹا ہو گا۔Z6/  پِھر خُداوند نے ابرہام سے کہا کہ سارہ کیوں یہ کہہ کر ہنسی کہ کیا میرے جو اَیسی بُڑھیا ہو گئی ہُوں واقِعی بیٹا ہو گا؟۔w5i  تب سارہ نے اپنے دِل میں ہنس کر کہا کیا اِس قدر عُمر رسِیدہ ہونے پر بھی میرے لِئے شادمانی ہو سکتی ہے حالانکہ میرا خاوند بھی ضعِیف ہے؟۔=4u  اور ابرہام اور سارہ ضعِیف اور بڑی عُمر کے تھے اور سارہ کی وہ حالت نہیں رہی تھی جو عَورتوں کی ہوتی ہے۔39  تب اُس نے کہا مَیں پِھر موسم ِبہار میں تیرے پاس آؤں گا اور دیکھ تیری بِیوی سارہ کے بیٹا ہو گا ۔ اُس کے پِیچھے ڈیرے کا دروازہ تھا ۔ سارہ وہاں سے سُن رہی تھی۔25  پِھر اُنہوں نے اُس سے پُوچھا کہ تیری بِیوی سارہ کہاں ہے؟ اُس نے کہا وہ ڈیرے میں ہے۔1) پِھر اُس نے مکّھن اور دُودھ اور اُس بچھڑے کو جو اُس نے پکوایا تھا لے کر اُن کے سامنے رکھّا اور آپ اُن کے پاس درخت کے نِیچے کھڑا رہا اور اُنہوں نے کھایا۔S0! اور ابرہام گلّہ کی طرف دَوڑا اور ایک موٹا تازہ بچھڑا لا کر ایک جوان کو دِیا اور اُس نے جلدی جلدی اُسے تیّار کِیا۔V/' اور ابرہام ڈیرے میں سارہ کے پاس دَوڑا گیا اور کہا کہ تِین پَیمانہ بارِیک آٹا جلد لے اور اُسے گُوندھ کر پُھلکے بنا۔.9 مَیں کُچھ روٹی لاتا ہُوں ۔ آپ تازہ دَم ہو جائیں ۔ تب آگے بڑھیں کیونکہ آپ اِسی لِئے اپنے خادِم کے ہاں آئے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا جَیسا تُو نے کہا ہے وَیسا ہی کر۔-3 بلکہ تھوڑا سا پانی لایا جائے اور آپ اپنے پاؤں دھو کر اُس درخت کے نِیچے آرام کریں۔B, اور کہنے لگا کہ اَے میرے خُداوند اگر مُجھ پر آپ نے کرم کی نظر کی ہے تو اپنے خادِم کے پاس سے چلے نہ جائیں۔:+o اور اُس نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر نظر کی اور کیا دیکھتا ہے کہ تِین مَرد اُس کے سامنے کھڑے ہیں ۔ وہ اُن کو دیکھ کر خَیمہ کے دروازہ سے اُن سے مِلنے کو دَوڑا اور زمِین تک جُھکا۔I*  پِھرخُداوند مَمرے کے بلُوطوں میں اُسے نظر آیا اور وہ دِن کو گرمی کے وقت اپنے خَیمہ کے دروازہ پر بَیٹھا تھا۔O) اور اُس کے گھر کے سب مَردوں کا خَتنہ خانہ زادوں اور اُن کا بھی جو پردیسیوں سے خرِیدے گئے تھے اُس کے ساتھ ہُؤا۔r(_ ابرہام اور اُس کے بیٹے اِسمٰعیل کا خَتنہ ایک ہی دِن ہُؤا۔}'u اور جب اُس کے بیٹے اِسمٰعیل کا خَتنہ ہُؤا تو وہ تیرہ برس کا تھا۔`&; ابرہام نِنانوے برس کا تھا جب اُس کا خَتنہ ہُؤا۔7%i تب ابرہام نے اپنے بیٹے اِسمٰعیل کو اور سب خانہ زادوں اور اپنے سب زر خرِیدوں کو یعنی اپنے گھر کے سب مَردوں کو لِیا اور اُسی روز خُدا کے حُکم کے مُطابِق اُن کا خَتنہ کِیا۔$} اور جب خُدا ابر ہام سے باتیں کر چُکا تو اُس کے پاس سے اُوپر چلا گیا۔/#Y لیکن مَیں اپنا عہد اِضحا ق سے باندھوں گا جو اگلے سال اِسی وقتِ مُعیّن پر سارہ سے پَیدا ہو گا۔j"O اور اِسمٰعیل کے حق میں بھی مَیں نے تیری دُعا سُنی ۔ دیکھ مَیں اُسے برکت دُوں گااور اُسے برومند کرُوں گا اور اُسے بُہت بڑھاؤں گا اور اُس سے بارہ سردار پَیدا ہوں گے اور مَیں اُسے بڑی قَوم بناؤں گا۔;!q تب خُدا نے فرمایا کہ بیشک تیری بِیوی سارہ کے تُجھ سے بیٹا ہو گا ۔ تُو اُس کا نام اِضحا ق رکھناا اور مَیں اُس سے اور پِھر اُس کی اَولاد سے اپنا عہد جو ابدی عہد ہے باندھوں گا۔ } اور ابر ہام نے خُدا سے کہا کہ کاش اِسمٰعیل ہی تیرے حضُور جِیتا رہے۔  تب ابر ہام سرنِگُوں ہُؤا اور ہنس کر دِل میں کہنے لگا کہ کیا سَو برس کے بُڈّھے سے کوئی بچّہ ہو گا اور کیا سارہ کے جو نوّے برس کی ہے اَولاد ہو گی؟۔7i اور مَیں اُسے برکت دُوں گا اور اُس سے بھی تُجھے ایک بیٹا بخشُوں گا ۔ یقیناً مَیں اُسے برکت دُوں گا کہ قَومیں اُس کی نسل سے ہوں گی اور عالَم کے بادشاہ اُس سے پَیدا ہوں گے۔B اور خُدا نے ابر ہام سے کہا کہ سارَ ی جو تیری بِیوی ہے سو اُس کو سارَ ی نہ پُکارنا ۔ اُس کا نام سارہ ہو گا۔G اور وہ فرزندِ نرِینہ جِس کا خَتنہ نہ ہُؤا ہو اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے کیونکہ اُس نے میرا عہد توڑا۔I  لازِم ہے کہ تیرے خانہ زاد اور تیرے زرخرِید کا خَتنہ کِیا جائے اور میرا عہد تُمہارے جِسم میں ابدی عہد ہو گا۔/  تُمہارے ہاں پُشت در پُشت ہر لڑکے کا خَتنہ جب وہ آٹھ روز کا ہو کِیا جائے ۔ خواہ وہ گھر میں پَیدا ہو خواہ اُسے کِسی پردیسی سے خرِیدا ہو جو تیری نسل سے نہیں۔I  اور تُم اپنے بدن کی کھلڑی کا خَتنہ کِیا کرنا ۔ اور یہ اُس عہد کا نِشان ہو گا جو میرے اور تُمہارے درمِیان ہے۔"?  اور میرا عہد جو میرے اور تیرے درمِیان اور تیرے بعد تیری نسل کے درمِیان ہے اور جِسے تُم مانو گے سو یہ ہے کہ تُم میں سے ہر ایک فرزندِ نرِینہ کا خَتنہ کِیا جائے۔7i  پِھر خُدا نے ابر ہام سے کہا کہ تُو میرے عہد کو ماننا اور تیرے بعد تیری نسل پُشت در پُشت اُسے مانے۔#A اور مَیں تُجھ کو اور تیرے بعد تیری نسل کو کنعا ن کا تمام مُلک جِس میں تُو پردیسی ہے اَیسا دُوں گا کہ وہ دائِمی مِلکِیّت ہو جائے ۔ اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔G اور مَیں اپنے اور تیرے درمِیان اور تیرے بعد تیری نسل کے درمِیان اُن کی سب پُشتوں کے لِئے اپنا عہد جو ابدی عہد ہو گا باندھوں گا تاکہ مَیں تیرا اور تیرے بعد تیری نسل کا خُدا رہُوں۔K اور مَیں تُجھے بُہت برومند کرُوں گا اور قَومیں تیری نسل سے ہوں گی اور بادشاہ تیری اَولاد میں سے برپا ہوں گے۔_9 اور تیرا نام پِھر ابرام نہیں کہلائے گا بلکہ تیرا نام ابرہام ہو گا کیونکہ مَیں نے تجھے بُہت قَوموں کا باپ ٹھہرا دِیا ہے۔ym کہ دیکھ میرا عہد تیرے ساتھ ہے اور تُو بُہت قَوموں کا باپ ہو گا۔~w تب ابرا م سرنِگُوں ہو گیا اور خُدا نے اُس سے ہم کلام ہو کر فرمایا۔1 اور مَیں اپنے اور تیرے درمِیان عہد باندُھوں گا اور تُجھے بُہت زِیادہ بڑھاؤں گا۔z q جب ابرا م ننانوے برس کا ہُؤا تب خُداوند ابرام کو نظر آیا اور اُس سے کہا کہ مَیں خُدایِ قادِر ہُوں ۔ تُو میرے حضُور میں چل اور کامِل ہو۔ اور جب ابرا م سے ہاجرہ کے اِسمٰعیل پَیدا ہُؤا تب ابرام چھیاسی برس کا تھا۔P  اور ابرا م سے ہاجرہ کے ایک بیٹا ہُؤا اور ابرام نے اپنے اُس بیٹے کا نام جو ہاجرہ سے پَیدا ہُؤا اِسمٰعیل رکھّا۔ 7 اِسی سبب سے اُس کنوئیں کا نام بیر لحی روئی پڑ گیا ۔ وہ قادِس اور برِد کے درمِیان ہے۔A }  اور ہاجرہ نے خُداوند کا جِس نے اُس سے باتیں کِیں اتاا یل روئی نام رکھّایعنی اَے خُدا تُو بصیر ہے کیونکہ اُس نے کہا کیا مَیں نے یہاں بھی اپنے دیکھنے والے کو جاتے ہُوئے دیکھا؟۔z o  وہ گورخر کی طرح آزاد مَرد ہو گا ۔ اُس کا ہاتھ سب کے خِلاف اور سب کے ہاتھ اُس کے خِلاف ہوں گے اور وہ اپنے سب بھائِیوں کے سامنے بسا رہے گا۔   اور خُداوند کے فرِشتہ نے اُس سے کہا کہ تُو حامِلہ ہے اور تیرے بیٹا ہو گا ۔ اُس کا نام اِسمٰعیل رکھنا اِس لِئے کہ خُداوند نے تیرا دُکھ سُن لِیا۔jO  اور خُداوند کے فرِشتہ نے اُس سے کہا کہ مَیں تیری اَولاد کو بُہت بڑھاؤں گا یہاں تک کہ کثرت کے سبب سے اُس کا شُمار نہ ہو سکے گا۔7i  خُداوند کے فرِشتہ نے اُس سے کہا کہ تُو اپنی بی بی کے پاس لَوٹ جا اور اپنے کو اُس کے قبضہ میں کر دے۔zo اور اُس نے کہا اَے سارَ ی کی لَونڈی ہاجرہ تُو کہاں سے آئی اور کدھر جاتی ہے؟ اُس نے کہا کہ مَیں اپنی بی بی سارَ ی کے پاس سے بھاگ آئی ہُوں۔D اور وہ خُداوند کے فرِشتہ کو بیابان میں پانی کے ایک چشمہ کے پاس مِلی ۔ یہ وُہی چشمہ ہے جو شور کی راہ پر ہے۔%E ابرا م نے سارَ ی سے کہا کہ تیری لَونڈی تیرے ہاتھ میں ہے جو تُجھے بھلا دِکھائی دے سو اُس کے ساتھ کر ۔ تب سارَ ی اُس پر سختی کرنے لگی اور وہ اُس کے پاس سے بھاگ گئی۔9 تب سارَ ی نے ابرا م سے کہا کہ جو ظُلم مُجھ پر ہُؤا وہ تیری گردن پر ہے ۔ مَیں نے اپنی لَونڈی تیرے آغوش میں دی اور اب جو اُس نے آپ کو حامِلہ دیکھا تو مَیں اُس کی نظروں میں حقِیر ہو گئی ۔ سو خُداوند میرے اور تیرے درمِیان اِنصاف کرے۔a= اور وہ ہاجر ہ کے پاس گیا اور وہ حامِلہ ہُوئی اور جب اُسے معلُوم ہُؤا کہ وہ حامِلہ ہو گئی تو اپنی بی بی کو حقیر جاننے لگی۔fG اور ابرا م کو مُلکِ کنعان میں رہتے دس برس ہو گئے تھے جب اُس کی بِیوی سارَ ی نے اپنی مِصری لَونڈی اُسے دی کہ اُس کی بِیوی بنے۔8k اور سارَی نے ابرا م سے کہا کہ دیکھ خُداوند نے مُجھے تو اَولاد سے محرُوم رکھّا ہے سو تُو میری لَونڈی کے پاس جا شاید اُس سے میرا گھر آباد ہو اور ابرا م نے سارَی کی بات مانی۔= w اور ابرا م کی بِیوی سارَ ی کے کوئی اَولاد نہ ہُوئی ۔ اُس کی ایک مِصری لَونڈی تھی جِس کا نام ہاجرہ تھا۔&~G اور اموریوں اور کنعانیوں اور جِرجاسیوں اور یبوسیوں سمیت میں نے تیری اَولاد کو دِیا ہے۔L} اور حتِّیوں اور فرِزّیوں اور رفائیم۔F| قینیوں اورقنیزیوں اور قدمُونیوں۔V{' اُسی روز خُداوند نے ابرا م سے عہد کِیا اور فرمایا کہ یہ مُلک دریائے مِصر سے لے کر اُس بڑے دریا یعنی دریائے فرات تک۔z' اور جب سُورج ڈُوبا اور اندھیرا چھا گیا تو ایک تنُور جِس میں سے دُھواں اُٹھتا تھا دِکھائی دِیا اور ایک جلتی مشعل اُن ٹُکڑوں کے بیِچ میں سے ہو کر گُذری۔*yO اور وہ چَوتھی پُشت میں یہاں لَوٹ آئیں گے کیونکہ امورِیوں کے گُناہ اب تک پُورے نہیں ہُوئے۔x# اور تُو صحیح سلامت اپنے باپ دادا سے جا مِلے گا اور نِہایت پِیری میں دفن ہو گا۔Sw! لیکن مَیں اُس قَوم کی عدالت کرُوں گا جِس کی وہ غُلامی کریں گے اور بعد میں وہ بڑی دَولت لے کر وہاں سے نِکل آئیں گے۔=vu  اور اُس نے ابرا م سے کہا یقِین جان کہ تیری نسل کے لوگ اَیسے مُلک میں جو اُن کا نہیں پردیسی ہوں گے اور وہاں کے لوگوں کی غُلامی کریں گے اور وہ چار سَو برس تک اُن کو دُکھ دیں گے۔=i3r=[u  اور شام کو جِس وقت عورتیں پانی بھرنے آتی ہیں اُس نے اُس شہر کے باہرباؤلی کے پاس اُونٹوں کو بِٹھایا۔2Z_  تب وہ نوکر اپنے آقا کے اُونٹوں میں سے دس اُونٹ لے کر روانہ ہُؤا اور اُس کے آقا کی اچھّی اچھّی چِیزیں اُس کے پاس تِھیں اور وہ اُٹھ کر مسوپتامیہ میں نحور کے شہر کو گیا۔)YM  اُس نوکر نے اپنا ہاتھ اپنے آقا ابرہام کی ران کے نِیچے رکھ کر اُس سے اِس بات کی قَسم کھائی۔IX اور اگر وہ عَورت تیرے ساتھ آنا نہ چاہے تو تُو میری اِس قَسم سے چُھوٹا پر میرے بیٹے کو ہرگِز وہاں نہ لے جانا۔MW خُداوند آسمان کا خُدا جو مُجھے میرے باپ کے گھر اور میری زادبُوم سے نِکال لایا اور جِس نے مُجھ سے باتیں کِیں اور قَسم کھا کر مُجھ سے کہا کہ مَیں تیری نسل کو یہ مُلک دُوں گا وہی تیرے آگے آگے اپنا فرِشتہ بھیجے گا کہ تُو وہاں سے میرے بیٹے کے لِئے بِیوی لائے۔V تب ابرہام نے اُس سے کہا خبردار تُو میرے بیٹے کو وہاں ہرگِز نہ لے جانا۔U اُس نوکر نے اُس سے کہا شاید وہ عَورت اِس مُلک میں میرے ساتھ آنا نہ چاہے تو کیا مَیں تیرے بیٹے کو اُس مُلک میں جہاں سے تُو آیا پِھر لے جاؤں؟۔,TS بلکہ تُو میرے وطن میں میرے رِشتہ داروں کے پاس جا کر میرے بیٹے اِضحاق کے لِئے بِیوی لائے گا۔S3 مَیں تُجھ سے خُداوند کی جو زمِین و آسمان کا خُدا ہے قَسم لُوں کہ تُو کنعانیوں کی بیٹِیوں میں سے جِن میں مَیں رہتا ہُوں کِسی کو میرے بیٹے سے نہیں بیاہے گا۔iRM اور ابرہام نے اپنے گھر کے سال خُوردہ نوکر سے جو اُس کی سب چِیزوں کا مُختار تھا کہا تُو اپنا ہاتھ ذرا میری ران کے نِیچے رکھ کہ۔-Q W اور ابرہام ضعِیف اور عُمر رسِیدہ ہُؤا اور خُداوند نے سب باتوں میں ابرہام کو برکت بخشی تھی۔NP چُنانچہ وہ کھیت اور وہ غار جو اُس میں تھا بنی حِت کی طرف سے گورِستان کے لِئے ابرہام کی مِلکِیّت قرار دِئے گئے۔jOO اِس کے بعد ابرہام نے اپنی بِیوی سار ہ کو مَکفیلہ کے کھیت کے غار میں جو مُلکِ کنعان میں مَمرے یعنی حبرُون کے سامنے ہے دفن کِیا۔[N1 یہ سب بنی حِت کے اور اُن سب کے رُوبرُو جو اُس کے شہر کے دروازہ سے داخِل ہوتے تھے ابرہام کی خاص مِلکِیّت قرار دِئے گئے۔M سو عِفرون کا وہ کھیت جو مَکفیلہ میں مَمرے کے سامنے تھا اور وہ غار جو اُس میں تھا اور سب درخت جو اُس کھیت میں اور اُس کی چاروں طرف کی حُدُود میں تھے۔WL) اور ابرہام نے عِفرو ن کی بات مان لی ۔ سو ابرہام نے عِفرون کو اُتنی ہی چاندی تول کر دی جِتنی کا ذِکر اُس نے بنی حِت کے سامنے کِیا تھا یعنی چاندی کی چار سَو مِثقال جو سَوداگروں میں رائج تھی۔mKU اَے میرے خُداوند میری بات سُن ۔ یہ زمِین چاندی کی چار سَو مِثقال کی ہے سو میرے اور تیرے درمِیان یہ ہے کیا؟ پس اپنا مُردہ دفن کر۔?J{ عِفرون نے ابرہام کو جواب دِیا۔gII  پِھر اُس نے اُس مُلک کے لوگوں کے سُنتے ہُوئے عِفرو ن سے کہا کہ اگر تُو دینا ہی چاہتا ہے تو میری سُن ۔ مَیں تُجھے اُس کھیت کا دام دُوں گا ۔ یہ تُو مجھ سے لے لے تو مَیں اپنے مُردہ کو وہاں دفن کرُوں گا۔WH)  تب ابرہام اُس مُلک کے لوگوں کے سامنے جُھکا۔uGe  اَے میرے خُداوند یُوں نہ ہو گا بلکہ میری سُن ۔ مَیں یہ کھیت تُجھے دیتا ہُوں اور وہ غار بھی جو اُس میں ہے تُجھے دِئے دیتا ہُوں ۔ یہ مَیں اپنی قَوم کے لوگوں کے سامنے تُجھے دیتا ہُوں تُو اپنے مُردہ کو دفن کر۔2F_  اور عِفرو ن بنی حِت کے درمِیان بَیٹھا تھا ۔ تب عِفرو ن حِتّی نے بنی حِت کے سامنے اُن سب لوگوں کے رُوبرُو جو اُس کے شہر کے دروازہ سے داخِل ہوتے تھے ابرہام کو جواب دِیا۔2E_  کہ وہ مکفیلہ کے غار کو جو اُس کا ہے اور اُس کے کھیت کے کنارے پر ہے اُس کی پُوری قِیمت لے کر مُجھے دے دے تاکہ وہ گورِستان کے لِئے تُمہارے درمِیان میری مِلکِیّت ہو جائے۔/DY اُن سے یُوں گُفتگُو کی کہ اگر تُمہاری مرضی ہو کہ مَیں اپنے مُر دہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کر دُوں تو میری عرض سُنو اور صُحر کے بیٹے عِفرو ن سے میری سفارِش کرو۔ C ابرہام نے اُٹھ کر اور بنی حِت کے آگے جو اُس مُلک کے لوگ ہیں آداب بجا لا کر۔B اَے خُداوند ہماری سُن ۔ تُو ہمارے درمِیان زبردست سردار ہے ۔ ہماری قبروں میں جو سب سے اچھّی ہو اُس میں تُو اپنے مُردہ کو دفن کر ۔ ہم میں اَیسا کوئی نہیں جو تُجھ سے اپنی قبر کا اِنکار کرے تاکہ تُو اپنا مُردہ دفن نہ کر سکے۔KA تب بنی حِت نے ابرہام کو جواب دِیا کہ۔1@] مَیں تُمہارے درمِیان پردیسی اور غریبُ الوطن ہُوں ۔ تُم اپنے ہاں گورِستان کے لِئے کوئی مِلکِیّت مُجھے دو تاکہ مَیں اپنے مُردہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کر دُوں۔ ? پِھر ابرہام میّت کے پاس سے اُٹھ کر بنی حِت سے باتیں کرنے لگا اور کہا کہ۔z>o اور سارہ نے قریت اربع میں وفات پائی ۔ یہ کنعان میں ہے اور حبرُون بھی کہلاتا ہے اور ابرہام سارہ کے لِئے ماتم اور نَوحہ کرنے کو وہاں گیا۔= 3 اور سارہ کی عُمر ایک سَو ستائِیس برس کی ہُوئی۔ سارہ کی زِندگی کے اِتنے ہی سال تھے۔!<= اور اُس کی حرم سے بھی جِس کا نام رُومہ تھا طِبخ اورجاحم اور تخص اور معکہ پَیدا ہُوئے۔*;O اوربتیوا یل سے رِبقہ پَیدا ہُوئی۔یہ آٹھوں ابرہام کے بھائی نحور سے مِلکاہ کے پَیدا ہُوئے۔h:K اور کسد اور حزُو اور فِلدا س اور اِدلاف اور بتیو ایل۔9# یعنی عُوض جو اُس کا پہلوٹھا ہے اور اُس کا بھائی بُوز اور قمو ایل اَرام کا باپ۔C8 اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ ابرہام کو یہ خبر مِلی کہ مِلکاہ کے بھی تیرے بھائی نحور سے بیٹے ہُوئے ہیں۔C7 تب ابرہام اپنے جوانوں کے پاس لَوٹ گیا اور وہ اُٹھے اور اِکٹھّے بیرسبع کو گئے اور ابرہام بیرسبع میں رہا۔%6E اور تیری نسل کے وسِیلہ سے زمِین کی سب قَومیں برکت پائیں گی کیونکہ تُو نے میری بات مانی۔H5 مَیں تُجھے برکت پر برکت دُوں گا اور تیری نسل کو بڑھاتے بڑھاتے آسمان کے تاروں اور سمُندر کے کنارے کی ریت کی مانِند کر دُوں گا اور تیری اَولاد اپنے دُشمنوں کے پھاٹک کی مالِک ہو گی۔4 خُداوند فرماتا ہے چُونکہ تُو نے یہ کام کِیا کہ اپنے بیٹے کو بھی جو تیرا اِکلوتا ہے دریغ نہ رکھّا اِس لِئے مَیں نے بھی اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے کہ۔3 اور خُداوند کے فرِشتہ نے آسمان سے دوبارہ ابرہام کو پُکارا اور کہا کہ۔Z2/ اور ابرہام نے اُس مقام کا نام یہووا ہ یِری رکھّا چُنانچہ آج تک یہ کہاوت ہے کہ خُداوند کے پہاڑ پر مُہیّا کِیا جائے گا۔Q1  اور ابرہام نے نِگاہ کی اور اپنے پِیچھے ایک مینڈھا دیکھا جِس کے سِینگ جھاڑی میں اٹکے تھے ۔ تب ابرہام نے جا کر اُس مینڈھے کو پکڑا اور اپنے بیٹے کے بدلے سوختنی قُربانی کے طَور پر چڑھایا۔[01  پِھر اُس نے کہا کہ تُو اپنا ہاتھ لڑکے پر نہ چلا اور نہ اُس سے کُچھ کر کیونکہ مَیں اب جان گیا کہ تُو خُدا سے ڈرتا ہے اِس لِئے کہ تُو نے اپنے بیٹے کو بھی جو تیرا اِکلوتا ہے مُجھ سے دریغ نہ کِیا۔:/o  تب خُداوند کے فرِشتہ نے اُسے آسمان سے پُکارا کہ اَے ابرہام اَے ابرہام ! اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔t.c  اور ابرہام نے ہاتھ بڑھا کر چُھری لی کہ اپنے بیٹے کو ذبح کرے۔D-  اور اُس جگہ پُہنچے جو خُدا نے بتائی تھی ۔ وہاں ابرہام نے قُربان گاہ بنائی اور اُس پر لکڑِیاں چُنیں اور اپنے بیٹے اِضحاق کو باندھا اور اُسے قُربان گاہ پر لکڑیوں کے اُوپر رکھّا۔`,; ابرہام نے کہا اَے میرے بیٹے خُدا آپ ہی اپنے واسطے سوختنی قُربانی کے لِئے برّہ مُہیّا کر لے گا۔ سو وہ دونوں آگے چلتے گئے۔=+u تب اِضحاق نے اپنے باپ ابرہام سے کہا اَے باپ! اُس نے جواب دِیا کہ اَے میرے بیٹے مَیں حاضِرہُوں ۔ اُس نے کہا دیکھ آگ اور لکڑیاں تو ہیں پر سوختنی قُربانی کے لِئے برّہ کہاں ہے؟۔*} اور ابرہام نے سوختنی قُربانی کی لکڑِیاں لے کر اپنے بیٹے اِضحاق پر رکھّیں اور آگ اور چُھری اپنے ہاتھ میں لی اور دونوں اِکٹھّے روانہ ہُوئے۔)% تب ابرہام نے اپنے جوانوں سے کہا تُم یہیں گدھے کے پاس ٹھہرو۔ مَیں اور یہ لڑکا دونوں ذرا وہاں تک جاتے ہیں اور سِجدہ کر کے پِھر تُمہارے پاس لَوٹ آئیں گے۔s(a تِیسرے دِن ابرہام نے نِگاہ کی اور اُس جگہ کو دُور سے دیکھا۔ ' تب ابرہام نے صُبح سویرے اُٹھ کر اپنے گدھے پر چارجامہ کَسا اور اپنے ساتھ دو جوانوں اور اپنے بیٹے اِضحاق کو لِیا اور سوختنی قُربانی کے لِئے لکڑیاں چِیرِیں اور اُٹھ کر اُس جگہ کو جو خُدا نے اُسے بتائی تھی روانہ ہُؤا۔& تب اُس نے کہا کہ تُو اپنے بیٹے اِضحاق کو جو تیرا اِکلوتا ہے اور جِسے تُو پِیار کرتا ہے ساتھ لے کر موریاہ کے مُلک میں جا اور وہاں اُسے پہاڑوں میں سے ایک پہاڑ پر جو مَیں تُجھے بتاؤں گا سوختنی قُربانی کے طَور پر چڑھا۔I%  اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ خُدا نے ابرہام کو آزمایا اور اُسے کہا اَے ابرہام ! اُس نے کہا مَیں حاضِرہُوں۔f$G "اور ابرہام بُہت دِنوں تک فِلستِیوں کے مُلک میں رہا۔:#o !تب ابرہام نے بیرسبع میں جھاؤ کا ایک درخت لگایا اور وہاں اُس نے خُداوند سے جو ابدی خُدا ہے دُعا کی۔}"u  سو اُنہوں نے بیرسبع میں عہد کِیا ۔ تب ابی مَلِک اور اُس کے لشکر کا سردار فِیکُل دونوں اُٹھ کھڑے ہُوئے اور فِلستِیوں کے مُلک کو لَوٹ گئے۔!7 اِسی لِئے اُس نے اُس مقام کا نام بیرسبع رکھّاکیونکہ وہِیں اُن دونوں نے قَسم کھائی۔U % اُس نے کہا کہ بھیڑ کے اِن ساتوں مادہ بچّوں کو تُو میرے ہاتھ سے لے تاکہ وہ میرے گواہ ہوں کہ مَیں نے یہ کُنواں کھودا۔2_ اور ابی مَلِک نے ابرہام سے کہا کہ بھیڑ کے اِن سات مادہ بچّوں کو الگ رکھنے سے تیرا مطلب کیا ہے؟۔mU اور ابرہام نے بھیڑ کے سات مادہ بچّوں کو لے کر الگ رکھّا۔4c پِھرابرہام نے بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل لے کر ابی مَلِک کو دِئے اور دونوں نے آپس میں عہد کِیا۔sa ابی مَلِک نے کہامُجھے خبر نہیں کہ کِس نے یہ کام کِیا اور تُو نے بھی مُجھے نہیں بتایا اور نہ مَیں نے آج سے پہلے اِس کی بابت کچھ سُنا۔V' اور ابرہام نے پانی کے ایک کُنوئیں کی وجہ سے جِسے ابی مَلِک کے نوکروں نے زَبردستی چِھین لِیا تھا ابی ملک کو جِھڑکا۔L تب ابرہام نے کہا مَیں قَسم کھاؤں گا۔  اِس لِئے تُو اب مُجھ سے خُدا کی قَسم کھا کہ تُو نہ مجھ سے نہ میرے بیٹے سے اور نہ میرے پوتے سے دغا کرے گا بلکہ جو مِہربانی مَیں نے تُجھ پر کی ہے وَیسی ہی تُو بھی مُجھ پر اور اِس مُلک پرجِس میں تُو نے قیام کِیا ہے کرے گا۔tc پِھر اُس وقت یُوں ہُؤا کہ ابی مَلِک اور اُس کے لشکرکے سردار فِیکُل نے ابرہام سے کہا کہ ہر کام میں جو تُو کرتا ہے خُدا تیرے ساتھ ہے۔'I اور وہ فاران کے بیابان میں رہتا تھا اور اُس کی ماں نے مُلکِ مِصر سے اُس کے لِئے بِیوی لی۔*O اور خُدا اُس لڑکے کے ساتھ تھا اور وہ بڑا ہُؤا اور بیابان میں رہنے لگا اور تِیر انداز بنا۔eE پِھرخُدا نے اُس کی آنکھیں کھولِیں اور اُس نے پانی کا ایک کُنواں دیکھا اور جا کر مشک کو پانی سے بھر لِیا اور لڑکے کو پِلایا۔2_ اُٹھ اور لڑکے کو اُٹھا اور اُسے اپنے ہاتھ سے سنبھال کیونکہ مَیں اُس کو ایک بڑی قَوم بناؤں گا۔dC اور خُدا نے اُس لڑکے کی آواز سُنی اور خُدا کے فرِشتہ نے آسمان سے ہاجرہ کو پُکارا اور اُس سے کہا اَے ہاجرہ تُجھ کو کیا ہُؤا؟ مت ڈر کیونکہ خُدا نے اُس جگہ سے جہاں لڑکا پڑا ہے اُس کی آواز سُن لی ہے۔9m اور آپ اُس کے مُقابِل ایک تِیر کے ٹپّے پر دُور جا بَیٹھی اور کہنے لگی کہ مَیں اِس لڑکے کا مَرنا تو نہ دیکُھوں ۔ سو وہ اُس کے مُقابِل بَیٹھ گئی اور چِلّا چِلّا کر رونے لگی۔ اور جب مشک کا پانی ختم ہو گیا تو اُس نے لڑکے کو ایک جھاڑی کے نِیچے ڈال دِیا۔ ; تب ابرہام نے صُبح سویرے اُٹھ کر روٹی اور پانی کی ایک مشک لی اور اُسے ہاجرہ کو دِیا بلکہ اُسے اُس کے کندھے پر دھر دِیا اور لڑکے کو بھی اُس کے حوالہ کر کے اُسے رُخصت کر دِیا ۔ سو وہ چلی گئی اوربیرسبع کے بیابان میں آوارہ پِھرنے لگی۔"?  اور اِس لَونڈی کے بیٹے سے بھی مَیں ایک قَوم پَیدا کرُوں گا اِس لِئے کہ وہ تیری نسل ہے۔8k  اور خُدا نے ابرہام سے کہا کہ تُجھے اِس لڑکے اور اپنی لَونڈی کے باعِث بُرا نہ لگے ۔ جو کُچھ سارہ تُجھ سے کہتی ہے تُو اُس کی بات مان کیونکہ اِضحاق سے تیری نسل کا نام چلے گا۔ {  پر ابرہام کو اُس کے بیٹے کے باعِث یہ بات نِہایت بُری معلُوم ہُوئی۔z o  تب اُس نے ابرہام سے کہا کہ اِس لَونڈی کو اور اُس کے بیٹے کو نِکال دے کیونکہ اِس لَونڈی کا بیٹا میرے بیٹے اِضحا ق کے ساتھ وارِث نہ ہو گا۔% E  اور سارہ نے دیکھا کہ ہاجرہ مِصری کا بیٹا جو اُس کے ابرہام سے ہُؤا تھا ٹھٹھّے مارتا ہے۔G  اور وہ لڑکا بڑھا اور اُس کا دُودھ چُھڑایا گیا اور اِضحا ق کے دُودھ چُھڑانے کے دِن ابرہام نے بڑی ضِیافت کی۔ { اور یہ بھی کہا کہ بھلا کوئی ابرہام سے کہہ سکتا تھا کہ سارہ لڑکوں کو دُودھ پِلائے گی؟ کیونکہ اُس سے اُس کے بُڑھاپے میں میرے ایک بیٹا ہُؤا۔! اور سارہ نے کہا کہ خُدا نے مُجھے ہنسایا اور سب سُننے والے میرے ساتھ ہنسیں گے۔ اور جب اُس کا بیٹا اِضحاق اُس سے پَیدا ہُؤا تو ابرہام سَو برس کا تھا۔=u اور ابرہام نے خُدا کے حُکم کے مُطابِق اپنے بیٹے اِضحا ق کا خَتنہ اُس وقت کِیا جب وہ آٹھ دِن کا ہُؤا۔ اور ابرہام نے اپنے بیٹے کا نام جو اُس سے سارہ کے پَیدا ہُؤا اِضحاق رکھّا۔ue سو سارہ حامِلہ ہُوئی اور ابرہام کے لِئے اُس کے بُڑھاپے میں اُسی مُعیّن وقت پر جِس کا ذِکر خُدا نے اُس سے کِیا تھا اُس کے بیٹا ہُؤا۔8 m اور خُداوند نے جَیسا اُس نے فرمایا تھا سارہ پر نظر کی اوراُس نے اپنے وعدہ کے مُطابِق سارہ سے کِیا۔7i کیونکہ خُداوند نے ابرہام کی بِیوی سارہ کے سبب سے ابی مَلِک کے خاندان کے سب رَحِم بند کر دِئے تھے۔oY تب ابرہام نے خُدا سے دُعا کی اور خُدا نے ابی مَلِک اور اُس کی بِیوی اور اُس کی لَونڈِیوں کو شِفا بخشی اور اُن کے اَولاد ہونے لگی۔I اور اُس نے سارہ سے کہا کہ دیکھ مَیں نے تیرے بھائی کو چاندی کے ہزار سِکّے دِئے ہیں ۔ وہ اُن سب کے سامنے جو تیرے ساتھ ہیں تیرے لِئے آنکھ کا پردہ ہے اور سب کے سامنے تیری دادرسی ہو گئی۔ اور ابی مَلِک نے کہا کہ دیکھ میرا مُلک تیرے سامنے ہے ۔ جہاں جی چاہے رہ۔q~] تب ابی مَلِک نے بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور غُلام اور لَونڈِیاں ابرہام کو دِیں اور اُس کی بِیوی سارہ کو بھی اُسے واپس کر دِیا۔@}{  اور جب خُدا نے میرے باپ کے گھر سے مُجھے آوارہ کِیا تو مَیں نے اِس سے کہا کہ مُجھ پر یہ تیری مِہربانی ہو گی کہ جہاں کہِیں ہم جائیں تُو میرے حق میں یِہی کہنا کہ یہ میرا بھائی ہے۔_|9  اور فی الحقِیقت وہ میری بہن بھی ہے کیونکہ وہ میرے باپ کی بیٹی ہے اگرچہ میری ماں کی بیٹی نہیں ۔ پِھر وہ میری بِیوی ہُوئی۔[{1  ابرہام نے کہا کہ میرا خیال تھا کہ خُدا کا خوف تو اِس جگہ ہرگِز نہ ہو گا اور وہ مُجھے میری بِیوی کے سبب سے مار ڈالیں گے۔~zw  ابی مَلِک نے ابرہام سے یہ بھی کہا کہ تُو نے کیاسمجھ کر یہ بات کی؟۔ y  اور ابی مَلِک نے ابرہام کو بُلا کر اُس سے کہا کہ تُو نے ہم سے یہ کیا کِیا؟ اور مُجھ سے تیرا کیا قصُور ہُؤا کہ تُو مُجھ پر اور میری بادشاہی پر ایک گُناہِ عظِیم لایا؟ تُو نے مجھ سے وہ کام کِئے جِن کا کرنا مُناسِب نہ تھا۔_x9 تب ابی مَلِک نے صُبح سویرے اُٹھ کر اپنے سب نوکروں کو بُلایا اور اُن کو یہ سب باتیں کہہ سُنا ئِیں ۔ تب وہ لوگ بُہت ڈر گئے۔cwA اب تُو اُس مَرد کی بِیوی کو واپس کر دے کیونکہ وہ نبی ہے اور وہ تیرے لِئے دُعا کرے گا اور تُو جِیتا رہے گا ۔ پر اگر تُو اُسے واپس نہ کرے تو جان لے کہ تُو بھی اور جِتنے تیرے ہیں سب ضرُور ہلاک ہوں گے۔Ov اور خُدا نے اُسے خواب میں کہا ہاں مَیں جانتا ہُوں کہ تُو نے اپنے سچّے دل سے یہ کِیا اور مَیں نے بھی تُجھے روکا کہ تُو میرا گُناہ نہ کرے ۔ اِسی لِئے مَیں نے تُجھے اُس کو چُھونے نہ دِیا۔u7 کیا اُس نے خُود مُجھ سے نہیں کہا کہ یہ میری بہن ہے؟ اور وہ آپ بھی یِہی کہتی تھی کہ وہ میرا بھائی ہے ۔ مَیں نے تو اپنے سچّے دِل اور پاکِیزہ ہاتھوں سے یہ کِیا۔@t{ پر ابی مَلِک نے اُس سےصُحبت نہیں کی تھی ۔ سو اُس نے کہا اَے خُداوند کیا تُو صادِق قَوم کو بھی مارے گا؟۔ s لیکن رات کو خُدا ابی مَلِک کے پاس خواب میں آیا اور اُسے کہا کہ دیکھ تُو اُس عَورت کے سبب سے جِسے تُو نے لِیا ہے ہلاک ہو گا کیونکہ وہ شَوہر والی ہے۔Rr اور ابرہام نے اپنی بِیوی سارہ کے حق میں کہا کہ وہ میری بہن ہے اور جرار کے بادشاہ ابی مَلِک نے سارہ کو بُلوا لِیا۔@q } اور ابرہام وہاں سے جنُوب کے مُلک کی طرف چلا اور قادِ س اور شور کے درمِیان ٹھہرا اور جرار میں قیام کِیا۔Yp- &اور چھوٹی کے بھی ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کانام بِن عمّی رکھّا ۔ وُہی بنی عَمّون کا باپ ہے جو اب تک مَوجُود ہیں۔Do %اور بڑی کے ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام موآ ب رکھّا ۔ وُہی موآبیوں کا باپ ہے جو اب تک مَوجُود ہیں۔hnK $سو لُوط کی دونوں بیٹِیاں اپنے باپ سے حامِلہ ہُوئِیں۔wmi #سو اُس رات بھی اُنہوں نے اپنے باپ کو مَے پِلائی اور چھوٹی گئی اور اُس سے ہم آغوش ہُوئی پر اُس نے نہ جانا کہ وہ کب لیٹی اور کب اُٹھ گئی۔|ls "اور دُوسرے روز یُوں ہُؤا کہ پہلوٹھی نے چھوٹی سے کہا کہ دیکھ کل رات کو مَیں اپنے باپ سے ہم آغوش ہُوئی ۔ آؤ آج رات بھی اُس کو مَے پِلائیں اور تُو بھی جا کر اُس سے ہم آغوش ہو تاکہ ہم اپنے باپ سے نسل باقی رکھّیں۔k !سو اُنہوں نے اُسی رات اپنے باپ کو مَے پِلائی اور پہلوٹھی اندر گئی اور اپنے باپ سے ہم آغوش ہُوئی پر اُس نے نہ جانا کہ وہ کب لیٹی اور کب اُٹھ گئی۔$jC  آؤ ہم اپنے باپ کو مَے پِلائیں اور اُس سے ہم آغوش ہوں تاکہ اپنے باپ سے نسل باقی رکھّیں۔diC تب پہلوٹھی نے چھوٹی سے کہا کہ ہمارا باپ بُڈّھا ہے اور زمِین پر کوئی مَرد نہیں جو دُنیا کے دستُور کے مُطابِق ہمارے پاس آئے۔6hg اور لُوط ضُغر سے نِکل کر پہاڑ پر جا بسا اور اُس کی دونوں بیٹِیاں اُس کے ساتھ تِھیں کیونکہ اُسے ضُغر میں بستے ڈر لگا اور وہ اور اُس کی دونوں بیٹِیاں ایک غار میں رہنے لگے۔0g[ اور یُوں ہُؤا کہ جب خُدا نے اُس ترائی کے شہروں کو نیست کِیا تو خُدا نے ابرہام کو یاد کِیا اور اُن شہروں کو جہاں لُوط رہتا تھا غارت کرتے وقت لُوط کو اُس بلا سے بچایا۔f% اور اُس نے سدُو م اور عمُور ہ اور اُس ترائی کی ساری زمِین کی طرف نظر کی اور کیا دیکھتا ہے کہ زمِین پر سے دُھواں اَیسا اُٹھ رہاہےجَیسے بھٹّی کا دُھواں۔e5 اور ابرہام صُبح سویرے اُٹھ کر اُس جگہ گیا جہاں وہ خُداوند کے حضُور کھڑا ہُؤا تھا۔d مگر اُس کی بِیوی نے اُس کے پیچھے سے مُڑ کر دیکھا اور وہ نمک کا سُتُون بن گئی۔ac= اور اُس نے اُن شہروں کو اور اُس ساری ترائی کو اور اُن شہروں کے سب رہنے والوں کو اور سب کچھ جو زمِین سے اُگا تھا غارت کِیا۔b تب خُداوند نے اپنی طرف سے سدُو م اور عمُور ہ پر گندھک اور آگ آسمان سے برسائی۔yam اور زمِین پر دُھوپ نِکل چُکی تھی جب لُوط ضُغر میں داخِل ہُؤا۔e`E جلدی کر اور وہاں چلا جا کیونکہ مَیں کچھ نہیں کر سکتا جب تک کہ تُو وہاں پُہنچ نہ جائے ۔ اِسی لِئے اُس شہر کا نام ضُغر کہلایا۔d_C اُس نے اُس سے کہا کہ دیکھ مَیں اِس بات میں بھی تیرا لحاظ کرتا ہُوں کہ اِس شہر کو جِس کا تُو نے ذِکر کِیا غارت نہیں کرُوں گا۔^# دیکھ یہ شہر اَیسا نزدِیک ہے کہ وہاں بھاگ سکتا ہُوں اور یہ چھوٹا بھی ہے ۔ اِجازت ہو تو مَیں وہاں چلا جاؤں ۔ وہ چھوٹا سا بھی ہے اور میری جان بچ جائے گی۔>]w دیکھ تُو نے اپنے خادِم پر کرم کی نظر کی ہے اور اَیسا بڑا فضل کِیا کہ میری جان بچائی ۔ مَیں پہاڑ تک جا نہیں سکتا ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مُجھ پر مُصِیبت آ پڑے اور مَیں مر جاؤں۔k\Q اور لُوط نے اُن سے کہا کہ اَے میرے خُداوند اَیسا نہ کر۔Y[- اور یُوں ہُؤا کہ جب وہ اُن کو باہر نِکال لائے تو اُس نے کہا اپنی جان بچانے کو بھاگ ۔ نہ تو پیچھے مُڑ کر دیکھنا نہ کہِیں مَیدان میں ٹھہرنا ۔ اُس پہاڑ کو چلا جا ۔ تا نہ ہو کہ تُو ہلاک ہو جائے۔GZ مگر اُس نے دیر لگائی تو اُن مَردوں نے اُس کا اور اُس کی بِیوی اور اُس کی دونوں بیٹِیوں کا ہاتھ پکڑا کیونکہ خُداوند کی مِہربانی اُس پر ہُوئی اور اُسے نِکال کر شہر سے باہر کر دِیا۔XY+ جب صُبح ہُوئی تو فرِشتوں نے لُوط سے جلدی کرائی اور کہا کہ اُٹھ اپنی بِیوی اور اپنی دونوں بیٹِیوں کو جو یہاں ہیں لے جا ۔ اَیسا نہ ہو کہ تُو بھی اِس شہر کی بدی میں گرِفتار ہو کر ہلاک ہو جائے۔X تب لُوط نے باہر جا کر اپنے دامادوں سے جِنہوں نے اُس کی بیٹِیاں بیاہی تِھیں باتیں کِیں اور کہا کہ اُٹھو اور اِس مقام سے نِکلوکیونکہ خُداوند اِس شہر کو نیست کرے گا ۔ لیکن وہ اپنے دامادوں کی نظر میں مُضحِک سا معلُوم ہُؤا۔W  کیونکہ ہم اِس مقام کو نیست کریں گے اِس لِئے کہ اُن کا شور خُداوند کے حضُور بُہت بُلند ہُؤا ہے اور خُداوند نے اُسے نیست کرنے کو ہمیں بھیجا ہے۔ V;  تب اُن مَردوں نے لُوط سے کہا کیا یہاں تیرا اَور کوئی ہے؟ داماد اور اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں اور جو کوئی تیرا اِس شہر میں ہو سب کو اِس مقام سے باہر نِکال لے جا۔WU)  اور اُن مَردوں کو جو گھر کے دروازہ پر تھے کیا چھوٹے کیا بڑے اندھا کر دِیا ۔ سو وہ دروازہ ڈُھونڈتے ڈُھونڈتے تھک گئے۔5Te  لیکن اُن مَردوں نے اپنے ہاتھ بڑھا کر لُوط کو اپنے پاس گھر میں کھینچ لِیا اور دروازہ بند کر دِیا۔#SA  اُنہوں نے کہا یہاں سے ہٹ جا ۔ پِھر کہنے لگے کہ یہ شخص ہمارے درمِیان قیام کرنے آیا تھا اور اب حُکومت جتاتا ہے ۔ سو ہم تیرے ساتھ اُن سے زِیادہ بدسلُوکی کریں گے ۔ تب وہ اُس مَرد یعنی لُوط پر پل پڑے اور نزدِیک آئے تاکہ کِواڑ توڑ ڈالیں۔ ~d|q{gzwyy?xvwvuu1t~ssr,qpo%nll kj`ihggheedba`_^ \[ZYY_XsWgVUU'TlSRQQP ONcN LLrKKJaJ HH[GsF{EDDBBBXAU@q?X>=<;:x997665443210/.t-I,,K*)('&=%v$$#%"h! )az#KfU * m z %m#{"Fk یعقُوب نے اپنے باپ سے کہا مَیں تیرا پہلوٹھا بیٹا عیسو ہُوں ۔ مَیں نے تیرے کہنے کے مُطابِق کِیا ہے ۔ سو ذرا اُٹھ اور بَیٹھ کر میرے شِکار کا گوشت کھا تاکہ تُو دِل سے مُجھے دُعا دے۔/jY تب اُس نے باپ کے پاس آ کر کہا اَے میرے باپ! اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں ۔ تُو کون ہے میرے بیٹے؟۔"i? اور وہ لذِیذ کھانا اور روٹی جو اُس نے تیّار کی تھی اپنے بیٹے یعقُوب کے ہاتھ میں دے دی۔$hC اور بکری کے بچّوں کی کھالیں اُس کے ہاتھوں اور اُس کی گردن پر جہاں بال نہ تھے لپیٹ دِیں۔]g5 اور رِبقہ نے اپنے بڑے بیٹے عیسو کے نفِیس لِباس جو اُس کے پاس گھر میں تھے لے کر اُن کو اپنے چھوٹے بیٹے یعقُوب کو پہنایا۔If تب وہ گیا اور اُن کو لا کر اپنی ماں کو دِیا اور اُس کی ماں نے اُس کے باپ کی حسب ِپسند لذِیذ کھانا تیّار کِیا۔Se!  اُس کی ماں نے اُسے کہا اَے میرے بیٹے! تیری لَعنت مُجھ پر آئے ۔ تُو صِرف میری بات مان اور جا کر وہ بچّے مُجھے لا دے۔Ad}  شاید میرا باپ مُجھے ٹٹولے تو مَیں اُس کی نظر میں دغاباز ٹھہرُوں گا اور برکت نہیں بلکہ لَعنت کماؤں گا۔4cc  تب یعقُوب نے اپنی ماں رِبقہ سے کہا دیکھ میرے بھائی عیسو کے جِسم پر بال ہیں اور میرا جِسم صاف ہے۔(bK  اور تُو اُسے اپنے باپ کے آگے لے جانا تاکہ وہ کھائے اور اپنے مَرنے سے پیشتر تُجھے دُعا دے۔a  اور جا کر ریوڑ میں سے بکری کے دو اچھّے ا چھّے بچّے مُجھے لا دے اور مَیں اُن کو لے کر تیرے باپ کے لِئے اُس کی حسب ِپسند لذِیذ کھانا تیّار کر دُوں گی۔`! سو اَے میرے بیٹے اِس حُکم کے مُطابِق جو مَیں تُجھے دیتی ہُوں میری بات کو مان۔o_Y میرے لِئے شِکار مار کر لذِیذ کھانا میرے واسطے تیّار کر تاکہ مَیں کھاؤں اور اپنے مَرنے سے پیشتر خُداوند کے آگے تُجھے دُعا دُوں۔9^m تب رِبقہ نے اپنے بیٹے یعقُوب سے کہا کہ دیکھ مَیں نے تیرے باپ کو تیرے بھائی عیسو سے یہ کہتے سُنا کہ۔Y]- اور جب اِضحاق اپنے بیٹے عیسو سے باتیں کر رہا تھا تو رِبقہ سُن رہی تھی اور عیسو جنگل کو نِکل گیا کہ شِکار مار کر لائے۔r\_ اور میری حسب ِپسند لذِیذ کھانا میرے لِئے تیّار کر کے میرے آگے لے آ تاکہ مَیں کھاؤں اور اپنے مَرنے سے پہلے دِل سے تُجھے دُعا دُوں۔9[m سو اب تُو ذرا اپنا ہتھیار اپنا ترکش اور اپنی کمان لے کر جنگل کو نِکل جا اور میرے لِئے شِکار مار لا۔Z) تب اُس نے کہا دیکھ! مَیں تو ضعِیف ہو گیا اور مُجھے اپنی مَوت کا دِن معلُوم نہیں۔FY جب اِضحاق ضعِیف ہو گیا اور اُس کی آنکھیں اَیسی دُھندلا گئیِں کہ اُسے دِکھائی نہ دیتا تھا تو اُس نے اپنے بڑے بیٹے عیسو کو بُلایا اور کہا اَے میرے بیٹے! اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔eXE #اور وہ اِضحا ق اور رِبقہ کے لِئے وبالِ جان ہُوئِیں۔PW "جب عیسو چالِیس برس کا ہُؤا تو اُس نے بیر ی حِتّی کی بیٹی یہودِتھ اور اَیلون حِتّی کی بیٹی بشامتھ سے بیاہ کِیا۔V !سو اُس نے اُس کا نام سبع رکھّا اِسی لِئے وہ شہر آج تک بیرسبع کہلاتا ہے۔aU=  اُسی روز اِضحا ق کے نوکروں نے آ کر اُس سے اُس کُنوئیں کا ذِکر کِیا جِسے اُنہوں نے کھودا تھا اور کہا کہ ہم کو پانی مِل گیا۔TT# اور وہ صُبح سویرے اُٹھے اور آپس میں قَسم کھائی اور اِضحاق نے اُن کو رُخصت کِیا اور وہ اُس کے پاس سے سلامت چلے گئے۔zSo تب اُس نے اُن کے لِئے ضِیافت تیّار کی اور اُنہوں نے کھایا پِیا۔OR کہ جَیسے ہم نے تُجھے چُھؤا تک نہیں اور سِوا نیکی کے تُجھ سے اور کُچھ نہیں کِیا اور تُجھ کو سلامت رُخصت کِیاتُو بھی ہم سے کوئی بدی نہ کرے گا کیونکہ تُو اب خُداوند کی طرف سے مُبارک ہے۔Q اُنہوں نے کہا ہم نے خُوب صفائی سے دیکھا کہ خُداوند تیرے ساتھ ہے سو ہم نے کہا کہ ہمارے اور تیرے درمیان قَسم ہو جائے اور ہم تیرے ساتھ عہد کریں۔YP- اِضحا ق نے اُن سے کہا کہ تُم میرے پاس کیوں کر آئے حالانکہ مُجھ سے کِینہ رکھتے ہو اور مُجھ کو اپنے پاس سے نِکال دِیا؟۔/OY تب ابی مَلِک اپنے دوست اخوزت اور اپنے سِپہ سالار فِیکُل کو ساتھ لے کر جرار سے اُس کے پاس گیا۔kNQ اور اُس نے وہاں مذبح بنایا اور خُداوند سے دُعا کی اور اپنا ڈیرا وہِیں لگا لِیا اور وہاں اِضحا ق کے نوکروں نے ایک کُنواں کھودا۔cMA اور خُداوند اُسی رات اُس پر ظاہِر ہُؤا اور کہا کہ مَیں تیرے باپ ابرہام کا خُدا ہُوں ۔ مت ڈر کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں اور تُجھے برکت دُوں گا اور اپنے بندہ ابرہام کی خاطِر تیری نسل بڑھاؤں گا۔5Lg وہاں سے وہ بیرسبع کو گیا۔K{ سو وہ وہاں سے دُوسری جگہ چلا گیا اور ایک اور کُنواں کھودا جِس کے لِئے اُنہوں نے جھگڑا نہ کِیا اور اُس نے اُس کا نام رحوبو ت رکھّا اور کہا کہ اب خُداوند نے ہمارے لِئے جگہ نِکالی اور ہم اِس مُلک میں برومند ہوں گے۔@J{ اور اُنہوں نے دُوسرا کُنواں کھودا اور اُس کے لِئے بھی وہ جھگڑنے لگے اور اُس نے اُس کا نام سِتنہ رکھّا۔+IQ تب جرار کے چرواہوں نے اِضحا ق کے چرواہوں سے جھگڑا کِیا اور کہنے لگے کہ یہ پانی ہمارا ہے اوراُس نے اُس کنوئیں کا نام عِسق رکھّا کیونکہ اُنہوں نے اُس سے جھگڑا کِیا۔H% اور اِضحا ق کے نوکروں کو وادی میں کھودتے کھودتے بہتے پانی کا ایک سوتا مِل گیا۔"G? اور اِضحا ق نے پانی کے اُن کُنوؤں کو جو اُس کے باپ ابرہام کے ایّام میں کھودے گئے تھے پِھر کُھدوایا کیونکہ فلستِیوں نے ابرہام کے مَرنے کے بعد اُن کو بند کر دِیا تھا اور اُس نے اُن کے پِھر وُہی نام رکھّے جو اُس کے باپ نے رکھّے تھے۔F% تب اِضحا ق نے وہاں سے جرار کی وادی میں جا کر اپنا ڈیرا لگایا اور وہاں رہنے لگا۔9Em اور ابی مَلِک نے اِضحاق سے کہا کہ تُو ہمارے پاس سے چلا جا کیونکہ تُو ہم سے زِیادہ زورآور ہو گیا ہے۔sDa اور اُنہوں نے سب کُنوئیں جو اُس کے باپ کے نوکروں نے اُس کے باپ ابرہام کے وقت میں کھودے تھے بند کر دِئے اور اُن کو مِٹّی سے بھر دِیا۔CC اور اُس کے پاس بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور بُہت سے نوکرچاکر تھے اور فِلستِیو ں کو اُس پر رشک آنے لگا۔B  اور وہ بڑھ گیا اور اُس کی ترقّی ہوتی گئی یہاں تک کہ وہ بُہت بڑا آدمی ہو گیا۔CA  اور اِضحا ق نے اُس مُلک میں کھیتی کی اور اُسی سال اُسے سَو گُنا پَھل مِلا اور خُداوند نے اُسے برکت بخشی۔P@  تب ابی مَلِک نے سب لوگوں کو یہ حُکم کِیا کہ جو کوئی اِس مَرد کو یا اِس کی بِیوی کو چُھوئے گا سو مار ڈالا جائے گا۔?  اَبی مَلِک نے کہا تُو نے ہم سے کیا کِیا؟ یُوں تو آسانی سے اِن لوگوں میں سے کوئی تیری بِیوی کے ساتھ مُباشرت کر لیتا اور تُو ہم پر اِلزام لاتا۔u>e  تب ابی مَلِک نے اِضحاق کو بُلا کر کہا کہ وہ تو حقیقت میں تیری بِیوی ہے ۔ پِھرتُو نے کیوں کر اُسے اپنی بہن بتایا؟ اِضحاق نے اُس سے کہا اِس لِئے کہ مُجھے خیال ہُؤا کہ کہِیں مَیں اُس کے سبب سے مارا نہ جاؤں۔&=G جب اُسے وہاں رہتے بُہت دِن ہو گئے تو فلستِیو ں کے بادشاہ ابی مَلِک نے کِھڑکی میں سے جھانک کر نظر کی اور دیکھا کہ اِضحاق اپنی بِیوی رِبقہ سے ہنسی کھیل کر رہا ہے۔ < اور وہاں کے باشِندوں نے اُس سے اُس کی بِیوی کی بابت پُوچھا ۔ اُس نے کہا وہ میری بہن ہے کیونکہ وہ اُسے اپنی بِیوی بتاتے ڈرا ۔ یہ سوچ کر کہ کہِیں رِبقہ کے سبب سے وہاں کے لوگ اُسے قتل نہ کر ڈالیں کیونکہ وہ خُوب صُورت تھی۔<;u پس اِضحا ق جرار میں رہنے لگا۔;:q اِس لِئے کہ ابرہام نے میری بات مانی اور میری نصیحت اور میرے حُکموں اور قوانِین و آئِین پر عمل کِیا۔'9I اور مَیں تیری اَولاد کو بڑھا کر آسمان کے تاروں کی مانِند کر دُوں گا اور یہ سب مُلک تیری نسل کو دُوں گا اور زمِین کی سب قومیں تیری نسل کے وسِیلہ سے برکت پائیں گی۔w8i تُو اِسی مُلک میں قیام رکھ اور مَیں تیرے ساتھ رہُوں گا اور تُجھے برکت بخشُوں گا کیونکہ مَیں تُجھے اور تیری نسل کو یہ سب مُلک دُوں گا اور مَیں اُس قَسم کو جو مَیں نے تیرے باپ ابرہام سے کھائی پُورا کرُوں گا۔37a اور خُداوند نے اُس پر ظاہِر ہو کر کہا کہ مِصر کو نہ جا بلکہ جو مُلک میں تُجھے بتاؤں اُس میں رہ۔6  اور اُس مُلک میں اُس پہلے کال کے عِلاوہ جو ابرہام کے ایّام میں پڑا تھا پِھر کال پڑا ۔ تب اِضحا ق جرار کو فِلستِیوں کے بادشاہ اَبی مَلِک کے پاس گیا۔j5O "تب یعقُوب نے عیسو کو روٹی اور مسُور کی دال دی ۔ وہ کھا پی کر اُٹھا اور چلا گیا ۔یُوں عیسو نے اپنے پہلوٹھے کے حق کو ناچِیز جانا۔d4C !تب یعقُوب نے کہا کہ آج ہی مُجھ سے قَسم کھا ۔ اُس نے اُس سے قَسم کھائی اور اُس نے اپنا پہلوٹھے کا حق یعقُوب کے ہاتھ بیچ دِیا۔ 3  عیسو نے کہا دیکھ مَیں تو مرا جاتا ہُوں پہلوٹھے کا حق میرے کِس کام آئے گا؟۔t2c تب یعقُوب نے کہا تُو آج اپنا پہلوٹھے کا حق میرے ہاتھ بیچ دے۔r1_ اور عیسو نے یعقُوب سے کہا کہ یہ جو لال لال ہے مُجھے کِھلا دے کیونکہ مَیں بے دَم ہو رہا ہُوں۔ اِسی لِئے اُس کا نام ادُو م بھی ہو گیا۔0{ اور یعقُوب نے دال پکائی اور عیسو جنگل سے آیا اور بے دَم ہو رہا تھا۔L/ اور اِضحا ق عیسو کو پیار کرتا تھا کیونکہ وہ اُس کے شِکار کا گوشت کھاتا تھا اور رِبقہ یعقُوب کو پیار کرتی تھی۔d.C اور وہ لڑکے بڑھے اور عیسو شِکار میں ماہِر ہو گیا اور جنگل میں رہنے لگا اور یعقُوب سادہ مِزاج ڈیروں میں رہنے والا آدمی تھا۔7-i اُس کے بعد اُس کا بھائی پَیدا ہُؤا اور اُس کا ہاتھ عیسو کی ایڑی کو پکڑے ہُوئے تھا اور اُس کا نام یعقُوب رکھّا گیا ۔ جب وہ رِبقہ سے پَیدا ہُوئے تو اِضحاق ساٹھ برس کا تھا۔F, اور پہلا جو پَیدا ہُؤا تو سُرخ تھا اور اُوپر سے اَیسا جَیسے پشمِینہ اور اُنہوں نے اُس کا نام عیسو رکھّا۔'+I اور جب اُس کے وضعِ حمل کے دِن پُورے ہُوئے تو کیا دیکھتے ہیں کہ اُس کے پیٹ میں تَوأم ہیں۔?*y خُداوند نے اُسے کہا دو قومیں تیرے پیٹ میں ہیں اور دو قبیلے تیرے بطن سے نِکلتے ہی الگ الگ ہو جائیں گے اور ایک قبیلہ دُوسرے قبیلہ سے زورآور ہو گا اور بڑا چھوٹے کی خِدمت کرے گا۔){ اور اُس کے پیٹ میں دو لڑکے آپس میں مُزاحمت کرنے لگے ۔ تب اُس نے کہا اگر اَیسا ہی ہے تو مَیں جِیتی کیوں ہُوں؟ اور وہ خُداوند سے پُوچھنے گئی۔ ( اور اِضحاق نے اپنی بِیوی کے لِئے خُداوند سے دُعا کی کیونکہ وہ بانجھ تھی اور خُداوند نے اُس کی دُعا قبُول کی اور اُس کی بِیوی رِبقہ حامِلہ ہُوئی۔p'[ اِضحا ق چالِیس برس کا تھا جب اُس نے رِبقہ سے بیاہ کِیا جو فدّان ارام کے باشِندہ بیتُوایل ارامی کی بیٹی اور لابن ارامی کی بہن تھی۔& اور ابرہام کے بیٹے اِضحاق کا نسب نامہ یہ ہے ۔ ابرہام سے اِضحا ق پَیدا ہُؤا۔%% اور اُس کی اَولاد حویلہ سے شور تک جو مِصر کے سامنے اُس راستہ پر ہے جِس سے اَسُور کو جاتے ہیں آباد تھی ۔ یہ لوگ اپنے سب بھائِیوں کے سامنے بسے ہُوئے تھے۔`$; اور اِسمٰعیل کی کُل عُمر ایک سَو سَینتِیس برس کی ہُوئی تب اُس نے دَم چھوڑ دِیا اور وفات پائی اور اپنے لوگوں میں جا مِلا۔#y یہ اِسمٰعیل کے بیٹے ہیں اور اِن ہی کے ناموں سے اِن کی بستِیاں اور چھاؤنیاں نامزد ہُوئِیں اور یِہی بارہ اپنے اپنے قبِیلہ کے سردار ہُوئے۔W") حدد اور تَیما اور یطُور اور نفیس اور قِدمہ۔?!{ اور مِشماع اور دُومہ اور مسّا۔% E  اور اِسمٰعیل کے بیٹوں کے نام یہ ہیں ۔ یہ نام ترتِیب وار اُن کی پَیدایش کے مُطابِق ہیں ۔ اِسمٰعیل کا پہلوٹھا نبایو ت تھا ۔ پِھر قِیدار اور اَد بئیل اور مِبسا م۔D  یہ نسب نامہ ابرہام کے بیٹے اِسمٰعیل کا ہے جو ابرہام سے سارہ کی لَونڈی ہاجرہ مِصری کے بطن سے پَیدا ہُؤا۔R  اور ابرہام کی وفات کے بعد خُدا نے اُس کے بیٹے اِضحا ق کو برکت بخشی اور اِضحا ق بئیر لَحی روئی کے نزدِیک رہتا تھا۔<s  یہ وُہی کھیت ہے جِسے ابرہام نے بنی حِت سے خرِیدا تھا ۔ وہِیں ابرہام اور اُس کی بِیوی سارہ دفن ہُوئے۔tc  اور اُس کے بیٹے اِضحاق اور اِسمٰعیل نے مَکفیلہ کے غار میں جو مَمرے کے سامنے حِتّی صُحر کے بیٹے عِفرون کے کھیت میں ہے اُسے دفن کِیا۔dC تب ابرہام نے دَم چھوڑ دِیا اور خُوب بُڑھاپے میں نِہایت ضعِیف اور پُوری عُمر کا ہو کر وفات پائی اور اپنے لوگوں میں جا مِلا۔  اور ابرہام کی کُل عُمرجب تک کہ وہ جِیتا رہا ایک سَو پچھتّر برس کی ہُوئی۔5 اور اپنی حرموں کے بیٹوں کو ابرہام نے بُہت کُچھ اِنعام دے کر اپنے جِیتے جی اُن کو اپنے بیٹے اِضحا ق کے پاس سے مشرِق کی طرف یعنی مشرِق کے مُلک میں بھیج دِیا۔T# اور ابرہام نے اپنا سب کچھ اِضحا ق کو دِیا۔2_ اور مِدیان کے بیٹے عیفاہ اور عِفر اور حنُو ک اور ابیداع اور الدوعا تھے ۔ یہ سب بنی قطُور ہ تھے۔4c اور یُقسان سے سِبا اور ددا ن پَیدا ہُوئے اور ددان کی اَولاد سے اَسُوری اور لطوسی اور لُومی تھے۔9 اور اُس سے زِمران اور یُقسان اور مِدان اور مِدیان اور اِسبا ق اور سُوخ پَیدا ہُوئے۔p ] اور ابرہام نے پِھر ایک اور بِیوی کی جِس کا نام قطُورہ تھا۔#A Cاور اِضحا ق رِبقہ کو اپنی ماں سار ہ کے ڈیرے میں لے گیا ۔ تب اُس نے رِبقہ سے بیاہ کر لِیا اور اُس سے مُحبّت کی اور اِضحاق نے اپنی ماں کے مَرنے کے بعد تسلّی پائی۔T# Bنوکر نے جو جو کِیا تھا سب اِضحاق کو بتایا۔%E Aاور اُس نے نوکر سے پُوچھا کہ یہ شخص کَون ہے جو ہم سے مِلنے کو مَیدان میں چلا آ رہا ہے؟ اُس نوکر نے کہا یہ میرا آقا ہے ۔ تب اُس نے بُرقع لے کر اپنے اُوپر ڈال لِیا۔~w @اور رِبقہ نے نِگاہ کی اور اِضحا ق کو دیکھ کر اُونٹ پر سے اُتر پڑی۔vg ?اور شام کے وقت اِضحا ق سوچنے کو مَیدان میں گیا اور اُس نے جو اپنی آنکھیں اُٹھائِیں اور نظر کی تو کیا دیکھتا ہے کہ اُونٹ چلے آرہے ہیں۔!= >اور اِضحا ق بیر لَحی روئی سے ہو کر چلا آ رہا تھا کیونکہ وہ جنُوب کے مُلک میں رہتا تھا۔ { =اور رِبقہ اور اُس کی سہیلِیاں اُٹھ کر اُونٹوں پر سوار ہُوئِیں اور اُس آدمی کے پِیچھے ہو لِیں ۔ سو وہ آدمی رِبقہ کو ساتھ لے کر روانہ ہُؤا۔ y <اور اُنہوں نے رِبقہ کو دُعا دی اور اُس سے کہا اَے ہماری بہن تُو لاکھوں کی ماں ہو اور تیری نسل اپنے کِینہ رکھنے والوں کے پھاٹک کی مالِک ہو۔5 e ;تب اُنہوں نے اپنی بہن رِبقہ اور اُس کی دایہ اور ابرہام کے نوکر اور اُس کے آدمِیوں کو رُخصت کِیا۔7 i :تب اُنہوں نے رِبقہ کو بُلا کر اُس سے پُوچھا کیا تُو اِس آدمی کے ساتھ جائے گی؟ اُس نے کہا جاؤں گی۔y m 9اُنہوں نے کہا ہم لڑکی کو بُلا کر پُوچھتے ہیں کہ وہ کیا کہتی ہے۔oY 8اُس نے اُن سے کہا کہ مُجھے نہ روکو کیونکہ خُداوند نے میرا سفر مُبارک کِیا ہے ۔ مُجھے رُخصت کر دو تاکہ مَیں اپنے آقا کے پاس جاؤں۔M 7رِبقہ کے بھائی اور ماں نے کہا کہ لڑکی کو کُچھ روز کم سے کم دس روز ہمارے پاس رہنے دے ۔ اِس کے بعد وہ چلی جائے گی۔ 6اور اُس نے اور اُس کے ساتھ کے آدمِیوں نے کھایا پِیا اور رات بھر وہِیں رہے۔ صُبح کو وہ اُٹھے اور اُس نے کہا کہ مُجھے میرے آقا کے پاس روانہ کر دو۔hK 5اور نوکر نے چاندی اور سونے کے زیور اور لِباس نِکال کر رِبقہ کو دِئے اور اُس کے بھائی اور اُس کی ماں کو بھی قیمتی چِیزیں دِیں۔3 4جب ابرہام کے نوکر نے اُن کی باتیں سُنیں تو زمِین تک جُھک کر خُداوند کو سِجدہ کِیا۔U% 3دیکھ رِبقہ تیرے سامنے مَوجُود ہے ۔ اُسے لے اور جا اور خُداوند کے قَول کے مُطابِق اپنے آقا کے بیٹے سے اُسے بیاہ دے۔Q 2تب لابن اور بیتوایل نے جواب دِیا کہ یہ بات خُداوند کی طرف سے ہُوئی ہے۔ ہم تُجھے کُچھ بُرا یا بھلا نہیں کہہ سکتے۔ 1سو اب اگر تُم کرم اور راستی سے میرے آقا کے ساتھ پیش آنا چاہتے ہو تو مُجھے بتاؤ اور اگر نہیں تو کہہ دو تاکہ مَیں د ہنی یا بائیں طرف پِھر جاؤں۔P 0اور مَیں نے جُھک کر خُداوند کو سِجدہ کِیا اور خُداوند اپنے آقا ابرہام کے خُدا کو مُبارک کہا جِس نے مُجھے ٹِھیک راہ پر چلایا کہ اپنے آقا کے بھائی کی بیٹی اُس کے بیٹے کے واسطے لے جاؤں۔p[ /پِھر مَیں نے اُس سے پُوچھا کہ تُو کِس کی بیٹی ہے؟ اُس نے کہا مَیں بیتوایل کی بیٹی ہُوں ۔ وہ نحور کا بیٹا ہے جو مِلکاہ سے پَیدا ہُؤا ۔ پِھر مَیں نے اُس کی ناک میں نتھ اور اُس کے ہاتھوں میں کڑے پہنا دِئے۔~! .اُس نے فوراً اپنا گھڑا کندھے پر سے اُتارا اور کہا لے پی اور مَیں تیرے اُونٹوں کو بھی پلا دُوں گی سو مَیں نے پِیااور اُس نے میرے اُونٹوں کو بھی پلایا۔3}a -مَیں دِل میں یہ کہہ ہی رہا تھا کہ رِبقہ اپنا گھڑا کندھے پر لِئے ہُوئے باہر نِکلی اور نِیچے چشمہ کے پاس گئی اور پانی بھرا ۔ تب مَیں نے اُس سے کہا ذرا مُجھے پانی پِلا دے۔| ,اور وہ مُجھے کہے کہ تُو بھی پی اور مَیں تیرے اُونٹوں کے لِئے بھی بھر دُوں گی تو وہ وُہی عَورت ہو جِسے خُداوند نے میرے آقا کے بیٹے کے لِئے ٹھہرایا ہے۔{5 +تو دیکھ مَیں پانی کے چشمہ کے پاس کھڑا ہوتا ہُوں اور اَیسا ہو کہ جو لڑکی پانی بھرنے نِکلے اور مَیں اُس سے کہُوں کہ ذرا اپنے گھڑے سے تھوڑا پانی مُجھے پلا دے۔zzo *سو مَیں آج پانی کے اُس چشمہ پر آ کر کہنے لگا اَے خُداوند میرے آقا ابرہام کے خُدا اگر تُو میرے سفر کو جو مَیں کر رہا ہُوں مُبارک کرتا ہے۔gyI )اور جب تُو میرے خاندان میں جا پُہنچے گا تب میری قَسم سے چُھوٹے گا اور اگر وہ کوئی لڑکی نہ دیں تو بھی تُو میری قَسم سے چُھوٹا۔wxi (تب اُس نے مُجھ سے کہا کہ خُداوند جِس کے حضُور مَیں چلتا رہا ہُوں اپنا فرِشتہ تیرے ساتھ بھیجے گا اور تیرا سفر مُبارک کرے گا ۔ تُو میرے رِشتہ داروں اور میرے باپ کے خاندان میں سے میرے بیٹے کے لِئے بِیوی لانا۔wwi 'تب میں نے اپنے آقا سے کہا شاید وہ عَورت میرے ساتھ آنا نہ چاہے۔'vI &بلکہ تُو میرے باپ کے گھر اور میرے رِشتہ داروں میں جانا اور میرے بیٹے کے لِئے بِیوی لانا۔{uq %اور میرے آقا نے مُجھے قَسم دے کر کہا ہے کہ تُو کنعانیوں کی بیٹِیوں میں سے جِن کے مُلک میں مَیں رہتا ہُوں کِسی کو میرے بیٹے سے نہ بیاہنا۔Pt $اور میرے آقا کی بِیوی سارہ کے جب وہ بُڑھیا ہو گئی اُس سے ایک بیٹا ہُؤا ۔ اُسی کو اُس نے اپنا سب کُچھ دے دِیا ہے۔Ps #اور خُداوند نے میرے آقا کو بڑی برکت دی ہے اور وہ بُہت بڑا آدمی ہو گیا ہے اور اُس نے اُسے بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل اور سونا چاندی اور لَونڈِیاں اور غُلام اور اُونٹ اور گدھے بخشے ہیں۔Tr# "تب اُس نے کہا کہ مَیں ابرہام کا نوکر ہُوں۔aq= !اور کھانا اُس کے آگے رکھّا گیا پر اُس نے کہا کہ مَیں جب تک اپنا مطلب بیان نہ کر لُوں نہیں کھاؤں گا۔ اُس نے کہا اچھّا کہہ۔$pC  پس وہ آدمی گھر میں آیا اور اُس نے اُس کے اُونٹوں کو کھولا اور اُونٹوں کے لِئے بھوسا اور چارا اور اُس کے اور اُس کے ساتھ کے آدمِیوں کے پاؤں دھونے کو پانی دِیا۔ o تب اُس سے کہا اَے تُو جو خُداوند کی طرف سے مُبارک ہے اندر چل ۔ باہر کیوں کھڑا ہے؟ مَیں نے گھر کو اور اُونٹوں کے لِئے بھی جگہ کو تیّار کر لِیا ہے۔Jn اور یُوں ہُؤا کہ جب اُس نے وہ نتھ دیکھی اور وہ کڑے بھی جو اُس کی بہن کے ہاتھوں میں تھے اور اپنی بہن رِبقہ کا بیان بھی سُن لِیا کہ اُس شخص نے مُجھ سے اَیسی اَیسی باتیں کہِیں تو وہ اُس آدمی کے پاس آیا اور دیکھا کہ وہ چشمہ کے نزدِیک اُونٹوں کے پاس کھڑا ہے۔8mk اور رِبقہ کا ایک بھائی تھا جِس کا نام لابن تھا ۔ وہ باہر پانی کے چشمہ پر اُس آدمی کے پاس دَوڑا گیا۔zlo تب اُس لڑکی نے دَوڑ کر اپنی ماں کے گھر میں یہ سب حال کہہ سُنایا۔Qk اور کہا خُداوند میرے آقا ابرہام کا خُدا مُبارک ہو جِس نے میرے آقا کو اپنے کرم اور راستی سے محرُوم نہیں رکھّا اور مُجھے تو خُداوند ٹِھیک راہ پر چلا کر میرے آقا کے بھائِیوں کے گھر لایا۔Zj/ تب اُس آدمی نے جُھک کر خُداوند کو سِجدہ کِیا۔i3 اور یہ بھی اُس سے کہا کہ ہمارے پاس بُھوسا اور چارا بُہت ہے اور ٹِکنے کی جگہ بھی ہے۔/hY اُس نے اُس سے کہا کہ مَیں بیتوایل کی بیٹی ہُوں ۔ وہ مِلکاہ کا بیٹا ہے جو نحور سے اُس کے ہُؤا۔8gk اور کہا کہ ذرا مُجھے بتا کہ تُو کِس کی بیٹی ہے؟ اور کیا تیرے باپ کے گھر میں ہمارے ٹِکنے کی جگہ ہے؟۔`f; اور جب اُونٹ پی چُکے تو اُس شخص نے نِصف مِثقال سونے کی ایک نتھ اور دس مِثقال سونے کے دو کڑے اُس کے ہاتھوں کے لِئے نِکالے۔Ae} وہ آدمی چُپ چاپ اُسے غور سے دیکھتا رہا تاکہ معلُوم کرے کہ خُداوند نے اُس کا سفر مُبارک کِیا ہے یا نہیں۔\d3 اور فوراً اپنے گھڑے کو حَوض میں خالی کر کے پِھر باؤلی کی طرف پانی بھرنے دَوڑی گئی اور اُس کے سب اُونٹوں کے لِئے بھرا۔Ec جب اُسے پِلا چُکی تو کہنے لگی کہ مَیں تیرے اُونٹوں کے لِئے بھی پانی بھر بھر لاؤں گی جب تک وہ پی نہ چُکیں۔ b اُس نے کہاپِیجئے صاحِب اور فوراً گھڑے کو ہاتھ پراُتار اُسے پانی پلایا۔'aI تب وہ نوکر اُس سے مِلنے کو دَوڑا اور کہا کہ ذرا اپنے گھڑے سے تھوڑا سا پانی مُجھے پِلا دے۔l`S وہ لڑکی نِہایت خُوب صُورت اور کنواری اور مَرد سے ناواقِف تھی ۔ وہ نِیچے پانی کے چشمہ کے پاس گئی اور اپنا گھڑا بھر کر اُوپر آئی۔_ وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ رِبقہ جو ابرہام کے بھائی نحور کی بِیوی مِلکاہ کے بیٹے بیتوایل سے پَیدا ہُوئی تھی اپنا گھڑا کندھے پر لِئے ہُوئے نِکلی۔o^Y سو اَیسا ہو کہ جِس لڑکی سے مَیں کہُوں کہ تُو ذرا اپنا گھڑا جُھکا دے تو مَیں پانی پی لُوں اور وہ کہے کہ لے پی اور مَیں تیرے اُونٹوں کو بھی پلا دُوں گی تو وہ وُہی ہو جِسے تُو نے اپنے بندہ اِضحاق کے لِئے ٹھہرایا ہے اور اِسی سے مَیں سمجھ لُوں گا کہ تُو نے میرے آقا پر کرم کِیاہے۔*]O  دیکھ مَیں پانی کے چشمہ پر کھڑا ہُوں اور اِس شہر کے لوگوں کی بیٹِیاں پانی بھرنے کو آتی ہیں۔j\O  اور کہا اَے خُداوند میرے آقا ابرہام کے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ آج تُو میرا کام بنا دے اور میرے آقا ابرہام پر کرم کر۔ ~+}U|o{zkyxx vutsrq{qoMmlkjih gefeocc$bJa`_y]]\[[ZQYBXVUKTSRROQ!POO/MLfKKJ7I?HGNEEDCBAAM@??Q>c== "اور وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا کہ اب اِس بار میرے شَوہر کو مجھ سے لگن ہو گی کیونکہ اُس سے میرے تِین بیٹے ہُوئے اِس لِئے اُس کا نام لاوی رکھّا گیا۔8=k !وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا ۔ تب اُس نے کہا کہ خُداوند نے سُنا کہ مُجھ سے نفرت کی گئی اِس لِئے اُس نے مُجھے یہ بھی بخشا ۔ سو اُس نے اُس کا نام شمعُو ن رکھّا۔2<_  اور لیاہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام رُوبِن رکھّا کیونکہ اُس نے کہا کہ خُداوند نے میرا دُکھ دیکھ لِیا سو میرا شَوہر اب مُجھے پیار کرے گا۔4;c اور جب خُداوند نے دیکھا کہ لیاہ سے نفرت کی گئی تو اُس نے اُس کا رَحِم کھولا مگر راخِل بانجھ رہی۔Z:/ سو وہ راخِل سے بھی ہم آغوش ہُؤا اور وہ لیاہ سے زیادہ راخِل کو چاہتا تھا اور سات برس اَور ساتھ رہ کر لابن کی خِدمت کی۔ 9 اور اپنی لَونڈی بِلہا ہ اپنی بیٹی راخِل کے ساتھ کر دی کہ اُس کی لَونڈی ہو۔38a یعقُوب نے اَیسا ہی کِیا کہ لیاہ کا ہفتہ پُورا کِیا تب لابن نے اپنی بیٹی راخِل بھی اُسے بیاہ دی۔Y7- تُو اِس کا ہفتہ پُورا کر دے پِھر ہم دُوسری بھی تُجھے دے دیں گے جِس کی خاطِر تُجھے سات برس اَور میری خِدمت کرنی ہو گی۔6) لابن نے کہا ہمارے مُلک میں یہ دستُور نہیں کہ پہلوٹھی سے پہلے چھوٹی کو بیاہ دیں۔N5 جب صُبح کو معلُوم ہُؤا کہ یہ تو لیاہ ہے تب اُس نے لابن سے کہا کہ تُو نے مُجھ سے یہ کیا کِیا؟ کیا مَیں نے جو تیری خِدمت کی وہ راخِل کی خاطِر نہ تھی؟ پِھر تُو نے کیوں مُجھے دھوکا دِیا؟۔4' اور لابن نے اپنی لَونڈی زِلفہ اپنی بیٹی لیاہ کے ساتھ کر دی کہ اُس کی لَونڈی ہو۔%3E اور جب شام ہُوئی تو اپنی بیٹی لیاہ کو اُس کے پاس لے آیا اور یعقُوب اُس سے ہم آغوش ہُؤا۔2 تب لابن نے اُس جگہ کے سب لوگوں کو بُلا کر جمع کِیا اور اُن کی ضِیافت کی۔D1 اور یعقُوب نے لابن سے کہا کہ میری مُدّت پُوری ہو گئی ۔ سو میری بِیوی مُجھے دے تاکہ مَیں اُس کے پاس جاؤں۔j0O چُنانچہ یعقُوب سات برس تک راخِل کی خاطِر خِدمت کرتا رہا پر وہ اُسے راخِل کی مُحبّت کے سبب سے چند دِنوں کے برابر معلُوم ہُوئے۔/9 لابن نے کہا اُسے غَیر آدمی کو دینے کی جگہ تو تُجھی کو دینا بہتر ہے ۔ تُو میرے پاس رہ۔X.+ اور یعقُوب راخِل پر فریفتہ تھا ۔ سو اُس نے کہا کہ تیری چھوٹی بیٹی راخِل کی خاطِر مَیں سات برس تیری خِدمت کر دُوں گا۔z-o لیاہ کی آنکھیں چُندھی تِھیں پر راخِل حسِین اور خُوب صُورت تھی۔ , اور لابن کی دو بیٹِیاں تِھیں ۔ بڑی کا نام لیاہ اور چھوٹی کا نام راخِل تھا۔ + تب لابن نے یعقُوب سے کہا چُونکہ تُو میرا رِشتہ دار ہے تو کیا اِس لِئے لازِم ہے کہ تُو میری خِدمت مُفت کرے؟ سو مُجھے بتا کہ تیری اُجرت کیا ہو گی؟۔.*W لابن نے اُسے کہا کہ تُو واقِعی میری ہڈّی اور میرا گوشت ہے ۔ سو وہ ایک مہِینہ اُس کے ساتھ رہا۔ )  لابن اپنے بھانجے کی خبر پاتے ہی اُس سے مِلنے کو دَوڑا اور اُس کو گلے لگایا اور چُوما اور اُسے اپنے گھر لایا تب اُس نے لابن کو اپنا سارا حال بتایا۔[(1  اور یعقُوب نے راخِل سے کہا کہ مَیں تیرے باپ کا رِشتہ دار اور رِبقہ کا بیٹا ہُوں ۔ تب اُس نے دَوڑ کر اپنے باپ کو خبر دی۔h'K  اور یعقُوب نے راخِل کو چُوما اور چِلّا چِلّاکر رویا۔P&  جب یعقُوب نے اپنے ماموں لابن کی بیٹی راخِل کو اور اپنے ماموں لابن کے ریوڑ کو دیکھا تو وہ نزدِیک گیا اور پتھّر کو کُنوئیں کے مُنہ پر سے ڈُھلکا کر اپنے ماموں لابن کے ریوڑ کو پانی پلایا۔G%  وہ اُن سے باتیں کر ہی رہا تھا کہ راخِل اپنے باپ کی بھیڑ بکریوں کے ساتھ آئی کیونکہ وہ اُن کو چرایا کرتی تھی۔"$? اُنہوں نے کہا ہم اَیسا نہیں کر سکتے جب تک کہ سب ریوڑ جمع نہ ہو جائیں ۔ تب ہم اُس پتھّر کو کُنوئیں کے مُنہ پرسے ڈُھلکاتے ہیں اور بھیڑ بکریوں کو پانی پلاتے ہیں۔t#c اور اُس نے کہا دیکھو ابھی تو دِن بُہت ہے اور چَوپایوں کے جمع ہونے کا وقت نہیں ۔ تُم بھیڑ بکریوں کو پانی پلا کر پِھرچرانے کو لے جاؤ۔`"; اُس نے پُوچھا کیا وہ خیریت سے ہے؟ اُنہوں نے کہا خیریت سے ہے اور وہ دیکھ اُس کی بیٹی راخِل بھیڑ بکریوں کے ساتھ چلی آتی ہے۔!9 پِھر اُس نے پُوچھا کہ تُم نحور کے بیٹے لابن سے واقِف ہو؟ اُنہوں نے کہا ہم واقِف ہیں۔$ C تب یعقُوب نے اُن سے کہا اَے میرے بھائِیو تُم کہاں کے ہو؟ اُنہوں نے کہا ہم حاران کے ہیں۔>w اور جب سب ریوڑ وہاں اِکٹھّے ہوتے تھے تب وہ اُس پتھّر کو کُنوئیں کے مُنہ پر سے ڈُھلکاتے اور بھیڑوں کو پانی پِلا کر اُس پتھّر کو پِھر اُسی جگہ کُنوئیں کے مُنہ پر رکھ دیتے تھے۔ اور اُس نے دیکھا کہ مَیدان میں ایک کُنواں ہے اور کُنوئیں کے نزدِیک بھیڑ بکریوں کے تِین ریوڑ بَیٹھے ہیں کیونکہ چرواہے اِسی کُنوئیں سے ریوڑوں کو پانی پِلاتے تھے اورکُنوئیں کے مُنہ پر ایک بڑا پتھّر دھرا رہتا تھا۔h M اور یعقُوب آگے چل کر مشرِقی لوگوں کے مُلک میں پُہنچا۔|s اور یہ پتھّر جو مَیں نے سُتُون سا کھڑا کِیا ہے خُدا کا گھر ہو گا اور جو کچھ تُو مُجھے دے اُس کا دسواں حِصّہ ضرُور ہی تُجھے دِیا کرُوں گا۔ اور مَیں اپنے باپ کے گھر سلامت لَوٹ آؤں تو خُداوند میرا خُدا ہو گا۔*O اور یعقُوب نے مَنّت مانی اور کہا کہ اگر خُدا میرے ساتھ رہے اور جو سفر مَیں کر رہا ہُوں اِس میں میری حِفاظت کرے اور مُجھے کھانے کو روٹی اور پہننے کو کپڑا دیتا رہے۔ اور اُس جگہ کا نام بَیت ایل رکھّا لیکن پہلے اُس بستی کا نام لُوز تھا۔|s اور یعقُوب صُبح سویرے اُٹھا اور اُس پتھّر کو جِسے اُس نے اپنے سرہانے دھرا تھا لے کر سُتُون کی طرح کھڑا کِیا اور اُس کے سِرے پر تیل ڈالا۔H اور اُس نے ڈر کر کہا یہ کَیسی بھیانک جگہ ہے! سو یہ خُدا کے گھر اور آسمان کے آستانہ کے سِوا اور کُچھ نہ ہو گا۔$C تب یعقُوب جاگ اُٹھا اور کہنے لگا کہ یقیناً خُداوند اِس جگہ ہے اور مُجھے معلُوم نہ تھا۔kQ اور دیکھ مَیں تیرے ساتھ ہُوں اور ہر جگہ جہاں کہِیں تُو جائے تیری حفاظت کرُوں گا اور تُجھ کو اِس مُلک میں پِھر لاؤں گا اور جو مَیں نے تُجھ سے کہا ہے جب تک اُسے پُورا نہ کر لُوں تُجھے نہیں چھوڑُوں گا۔H اور تیری نسل زمِین کی گرد کے ذرّوں کی مانِند ہو گی اور تُو مشرِق اور مغرِب اور شمال اور جنُوب میں پَھیل جائے گا اور زمِین کے سب قبیلے تیرے اور تیری نسل کے وسِیلہ سے برکت پائیں گے۔8k  اور خُداوند اُس کے اُوپر کھڑا کہہ رہا ہے کہ مَیں خُداوند تیرے باپ ابرہام کا خُدا اور اِضحاق کا خُدا ہُوں ۔ مَیں یہ زمِین جِس پر تُو لیٹا ہے تُجھے اور تیری نسل کو دُوں گا۔   اور خواب میں کیا دیکھتا ہے کہ ایک سِیڑھی زمِین پر کھڑی ہے اور اُس کا سِرا آسمان تک پُہنچاہُؤا ہے اور خُدا کے فرِشتے اُس پر سے چڑھتے اُترتے ہیں۔1]  اور ایک جگہ پُہنچ کر ساری رات وہِیں رہا کیونکہ سُورج ڈُوب گیا تھا اور اُس نے اُس جگہ کے پتھّروں میں سے ایک اُٹھا کر اپنے سرہانے دھر لِیا اور اُسی جگہ سونے کو لیٹ گیا۔\3  اور یعقُوب بیرسبع سے نِکل کر حاران کی طرف چلا۔}  تو عیسو اِسمٰعیل کے پاس گیا اور مہلت کو جو اِسمٰعیل بِن ابرہام کی بیٹی اور نبایوت کی بہن تھی بیاہ کر اُسے اپنی اور بِیویوں میں شامِل کِیا۔# اور عیسو نے یہ بھی دیکھا کہ کنعانی لڑکیاں اُس کے باپ اِضحا ق کو بُری لگتی ہیں۔t c اور یعقُوب اپنے ماں باپ کی بات مان کر فدّان ارام کو چلا گیا۔| s پس جب عیسو نے دیکھا کہ اِضحاق نے یعقُوب کو دُعا دے کر اُسے فدّان ارام کو بھیجا ہے تاکہ وہ وہاں سے بِیوی بیاہ کر لائے اور اُسے دُعا دیتے وقت یہ تاکِید بھی کی ہے کہ تُو کنعانی لڑکیوں میں سے کِسی سے بیاہ نہ کرنا۔  سو اِضحاق نے یعقُوب کو رُخصت کِیا اور وہ فدّان ارام میں لابن کے پاس جو ارامی بیتوایل کا بیٹا اور یعقُوب اور عیسو کی ماں رِبقہ کا بھائی تھا گیا۔u e اور وہ ابرہام کی برکت تُجھے اور تیرے ساتھ تیری نسل کو دے کہ تیری مُسافرت کی یہ سر زمِین جو خُدا نے ابرہام کو دی تیری مِیراث ہو جائے!۔G  اور قادِرِ مُطلق خُدا تُجھے برکت بخشے اور تُجھے برومند کرے اور بڑھائے کہ تُجھ سے قوموں کے جتھے پَیدا ہوں۔V' تُو اُٹھ کر فدّان ارام کو اپنے نانا بیتوایل کے گھر جا اور وہاں سے اپنے ماموں لابن کی بیٹِیوں میں سے ایک کو بیاہ لا۔W + تب اِضحا ق نے یعقُوب کو بُلایا اور اُسے دُعا دی اور اُسے تاکِید کی کہ تُو کنعانی لڑکیوں میں سے کِسی سے بیاہ نہ کرنا۔lS .اور رِبقہ نے اِضحاق سے کہا مَیں حِتّی لڑکیوں کے سبب سے اپنی زِندگی سے تنگ ہُوں ۔ سو اگر یعقُوب حِتّی لڑکیوں میں سے جَیسی اِس مُلک کی لڑکیاں ہیں کِسی سے بیاہ کر لے تو میری زِندگی میں کیا لُطف رہے گا؟۔iM -یعنی جب تک تیرے بھائی کا قہر تیری طرف سے ٹھنڈا نہ ہو اور وہ اُس بات کو جو تُو نے اُس سے کی ہے بُھول نہ جائے ۔ تب مَیں تُجھے وہاں سے بُلوا بھیجوں گی ۔ مَیں ایک ہی دِن میں تم دونوں کو کیوں کھو بَیٹھوں؟۔ ,اور تھوڑے دِن اُس کے ساتھ رہ جب تک کہ تیرے بھائی کی خفگی اُتر نہ جائے۔"? +سو اَے میرے بیٹے تُو میری بات مان اور اُٹھ کر حاران کو میرے بھائی لابن کے پاس بھاگ جا۔vg *اور رِبقہ کو اُس کے بڑے بیٹے عیسو کی یہ باتیں بتائی گئِیں ۔ تب اُس نے اپنے چھوٹے بیٹے یعقُوب کو بُلوا کر اُس سے کہا کہ دیکھ تیرا بھائی عیسو تُجھے مار ڈالنے پر ہے اور یِہی سوچ سوچ کر اپنے کو تسلّی دے رہا ہے۔a= )اور عیسو نے یعقُوب سے اُس برکت کے سبب سے جو اُس کے باپ نے اُسے بخشی کِینہ رکھّا اور عیسو نے اپنے دِل میں کہا کہ میرے باپ کے ماتم کے دِن نزدِیک ہیں ۔ پِھر مَیں اپنے بھائی یعقُوب کو مار ڈالُوں گا۔}u (تیری اَوقات بسری تیری تلوار سے ہو اور تُو اپنے بھائی کی خِدمت کرے ! اور جب تُو آزادہو تو اپنے بھائی کاجُؤا اپنی گردن پر سے اُتارپھینکے۔I 'تب اُس کے باپ اِضحاق نے اُس سے کہا دیکھ! زرخیز زمِین میں تیرا مسکن ہو اور اُوپر سے آسمان کی شبنم اُس پر پڑے!۔~ &تب عیسو نے اپنے باپ سے کہا کیا تیرے پاس ایک ہی برکت ہے اَے میرے باپ؟ مُجھے بھی دُعا دے ۔ اَے میرے باپ! مُجھے بھی اور عیسو چِلّا چِلّا کر رویا۔ } %اِضحاق نے عیسو کو جواب دِیا کہ دیکھ مَیں نے اُسے تیرا سردار ٹھہرایا اور اُس کے سب بھائِیوں کو اُس کے سُپرد کِیا کہ خادِم ہوں اور اناج اور مَے اُس کی پرورِش کے لِئے بتائی ۔ اب اَے میرے بیٹے تیرے لِئے مَیں کیا کرُوں؟۔>|w $تب اُس نے کہا کیا اُس کا نام یعقُوب ٹِھیک نہیں رکھّا گیا؟ کیونکہ اُس نے دوبارہ مُجھے اڑنگا مارا ۔ اُس نے میرا پہلوٹھے کا حق تو لے ہی لِیا تھا اور دیکھ! اب وہ میری برکت بھی لے گیا ۔ پِھر اُس نے کہا کیا تُو نے میرے لِئے کوئی برکت نہیں رکھ چھوڑی ہے؟۔i{M #اُس نے کہا تیرا بھائی دغا سے آیا اور تیری برکت لے گیا۔z "عیسو اپنے باپ کی باتیں سُنتے ہی بڑی بُلند اور حسرت ناک آواز سے چِلّا اُٹھا اور اپنے باپ سے کہا مُجھ کو بھی دُعا دے۔ اَے میرے باپ! مُجھ کو بھی۔eyE !تب تو اِضحاق بشِدّت کانپنے لگا اور اُس نے کہا پِھر وہ کَون تھا جو شِکار مار کر میرے پاس لے آیا اور مَیں نے تیرے آنے سے پہلے سب میں سے تھوڑا تھوڑا کھایا اور اُسے دُعا دی؟ اور مُبارک بھی وُہی ہو گا۔3xa  اُس کے باپ اِضحاق نے اُس سے پُوچھا کہ تُو کَون ہے؟ اُس نے کہا مَیں تیرا پہلوٹھا بیٹا عیسو ہُوں۔w! وہ بھی لذِیذ کھانا پکا کر اپنے باپ کے پاس لایا اور اُس نے اپنے باپ سے کہا میرا باپ اُٹھ کر اپنے بیٹے کے شِکار کا گوشت کھائے تاکہ دِل سے مُجھے دُعا دے۔ivM جب اِضحا ق یعقُوب کو دُعا دے چُکا اور یعقُو ب اپنے باپ اِضحاق کے پاس سے نِکلا ہی تھا کہ اُس کا بھائی عیسو اپنے شِکار سے لَوٹا۔`u; قومیں تیری خِدمت کریں اور قبیلے تیرے سامنے جُھکیں ! تُو اپنے بھائِیوں کا سردار ہواور تیری ماں کے بیٹے تیرے آگے جُھکیں !جو تُجھ پر لَعنت کرے وہ خُود لَعنتی ہواور جو تُجھے دُعا دے وہ برکت پائے!۔ t خُدا آسمان کی اوس اور زمِین کی فربہی اور بُہت سا اناج اور مَے تُجھے بخشے!۔9sm اُس نے پاس جا کر اُسے چُوما ۔ تب اُس نے اُس کے لِباس کی خُوشبُو پائی اور اُسے دُعا دے کر کہادیکھو! میرے بیٹے کی مہک اُس کھیت کی مہک کی مانِند ہے جِسے خُداوند نے برکت دی ہو۔ r پِھر اُس کے باپ اِضحاق نے اُس سے کہا اَے میرے بیٹے! اب پاس آ کر مُجھے چُوم۔jqO تب اُس نے کہا کھانا میرے آگے لے آ اور مَیں اپنے بیٹے کے شِکار کا گوشت کھاؤں گاتاکہ دِل سے تُجھے دُعا دُوں ۔ سو وہ اُسے اُس کے نزدِیک لے آیا اور اُس نے کھایا اور وہ اُس کے لِئے مَے لایا اور اُس نے پی۔p اور اُس نے پُوچھا کہ کیا تُو میرا بیٹا عیسو ہی ہے؟ اُس نے کہا مَیں وُہی ہُوں۔bo? اور اُس نے اُسے نہ پہچانا اِس لِئے کہ اُس کے ہاتھوں پر اُس کے بھائی عیسو کے ہاتھوں کی طرح بال تھے ۔ سو اُس نے اُسے دُعا دی۔Rn اور یعقُوب اپنے باپ اِضحاق کے نزدِیک گیا اور اُس نے اُسے ٹٹول کر کہا کہ آواز تو یعقُوب کی ہے پر ہاتھ عیسو کے ہیں۔Vm' تب اِضحا ق نے یعقُوب سے کہا اَے میرے بیٹے ذرا نزدِیک آ کہ مَیں تُجھے ٹٹولُوں کہ تُو میرا وُہی بیٹا عیسو ہے یا نہیں۔wli تب اِضحاق نے اپنے بیٹے سے کہا بیٹا! تُجھے یہ اِس قدر جلد کَیسے مِل گیا؟ اُس نے کہا اِس لِئے کہ خُداوند تیرے خُدا نے میرا کام بنا دِیا۔ ~}}|C{_zyxxwzwvHuttNs5rqfp\onmDl(k ihtgf%e&dgca__ ^]] \@[]ZXYxX8WVU2TTSBRBQPO NjLKJpIdHH3GrFE1D(CPAA$@A??&>=7<;:99&7655,4f3;2100V.--+*)>('&%%@$#""X!9 F FYFK  0  f"{1 #اور اُس نے وہاں مذبح بنایا اور اُس مقام کا نام ایل بَیت ایل رکھّا کیونکہ جب وہ اپنے بھائی کے پاس سے بھاگا جا رہا تھا تو خُدا وہِیں اُس پر ظاہِر ہُؤا تھا۔?zy #اور یعقُوب اُن سب لوگوں سمیت جو اُس کے ساتھ تھے لُوز پُہنچا ۔ بَیت ایل یِہی ہے اور مُلکِ کنعان میں ہے۔vyg #اور اُنہوں نے کُوچ کِیا اور اُن کے آس پاس کے شہروں پر اَیسا بڑا خَوف چھایا ہُؤا تھا کہ اُنہوں نے یعقُو ب کے بیٹوں کا پِیچھا نہ کِیا۔Yx- #تب اُنہوں نے سب بیگانہ دیوتاؤں کو جو اُن کے پاس تھے اور مُندروں کو جو اُن کے کانوں میں تھے یعقُوب کو دے دِیا اور یعقُوب نے اُن کو اُس بلُوط کے درخت کے نِیچے جو سِکم کے نزدِیک تھا دبا دِیا۔.wW #اور آؤ ہم روانہ ہوں اور بَیت ایل کو جائیں ۔ وہاں مَیں خُدا کے لِئے جِس نے میری تنگی کے دِن میری دُعا قبُول کی اور جِس راہ میں مَیں چلا میرے ساتھ رہا مذبح بناؤں گا۔ v #تب یعقُوب نے اپنے گھرانے اور اپنے سب ساتِھیوں سے کہا کہ بیگانہ دیوتاؤں کو جو تُمہارے درمِیان ہیں دُور کرو اور طہارت کر کے اپنے کپڑے بدل ڈالو۔@u } #اور خُدا نے یعقُوب سے کہا کہ اُٹھ بیت ایل کو جا اور وہِیں رہ اور وہاں خُدا کے لِئے جو تُجھے اُس وقت دِکھائی دِیا جب تُو اپنے بھائی عیسو کے پاس سے بھاگا جا رہا تھا ایک مذبح بنا۔%tE "اُنہوں نے کہا تو کیا اُسے مُناسِب تھا کہ وہ ہماری بہن کے ساتھ کسبی کی طرح برتاؤ کرتا؟۔s5 "تب یعقُوب نے شمعُو ن اور لاو ی سے کہا کہ تُم نے مُجھے کُڑھایا کیونکہ تُم نے مُجھے اِس مُلک کے باشِندوں یعنی کنعانیوں اور فرزّیوں میں نفرت انگیز بنا دِیا کیونکہ میرے ساتھ تو تھوڑے ہی آدمی ہیں ۔ سو وہ مِل کر میرے مُقابلہ کو آئیں گے اور مُجھے قتل کر دیں گے اور مَیں اپنے گھرانے سمیت برباد ہو جاؤں گا۔_r9 "اور اُن کی سب دَولت لُوٹی اور اُن کے بچّوں اور بِیویوں کو اسِیرکر لِیا اور جو کُچھ گھر میں تھا سب لُوٹ گھسُوٹ کر لے گئے۔/qY "اُنہوں نے اُن کی بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل اور گدھے اور جو کُچھ شہر اور کھیت میں تھا لے لِیا۔Fp "اور یعقُوب کے بیٹے مقتُولوں پر آئے اور شہر کو لُوٹا اِس لِئے کہ اُنہوں نے اُن کی بہن کو بے حُرمت کِیا تھا۔7oi "اور حمور اور اُس کے بیٹے سِکم کو بھی تلوار سے قتل کر ڈالا اور سِکم کے گھرسے دِینہ کو نِکال لے گئے۔On "اور تِیسرے دِن جب وہ درد میں مُبتلا تھے تو یُوں ہُؤا کہ یعقُوب کے بیٹوں میں سے دِینہ کے دو بھائی شمعُو ن اور لاو ی اپنی اپنی تلوار لے کر ناگہان شہر پر آ پڑے اور سب مَردوں کو قتل کِیا۔Mm "تب اُن سبھوں نے جو اُس کے شہر کے پھاٹک سے آیا جایا کرتے تھے حمور اور اُس کے بیٹے سِکم کی بات مانی اور جِتنے اُس کے شہر کے پھاٹک سے آمد و رفت کرتے تھے اُن میں سے ہر مَرد نے خَتنہ کرایا۔Ul% "کیا اُن کے چَوپائے اور مال اور سب جانور ہمارے نہ ہو جائیں گے؟ ہم فقط اُن کی مان لیں اور وہ ہمارے ساتھ رہنے لگیں گے۔k{ "اور وہ بھی ہمارے ساتھ رہنے اور ایک قوم بن جانے کو راضی ہیں مگر فقط اِس شرط پر کہ ہم میں سے ہر مَرد کا خَتنہ کِیا جائے جَیسے اُن کا ہُؤا ہے۔Ej "یہ لوگ ہم سے میل جول رکھتے ہیں ۔ پس وہ اِس مُلک میں رہ کر سوداگری کریں کیونکہ اِس مُلک میں اُن کے لِئے بُہت گُنجایش ہے اور ہم اُن کی بیٹِیاں بیاہ لیں اور اپنی بیٹِیاں اُن کو دیں۔Fi "پِھر حمور اور اُس کا بیٹا سِکم اپنے شہر کے پھاٹک پر گئے اور اپنے شہر کے لوگوں سے یُوں گُفتگُو کرنے لگے کہ۔xhk "اور اُس جوان نے اِس کام میں تاخیر نہ کی کیونکہ اُسے یعقُوب کی بیٹی کا اِشتیاق تھا اور وہ اپنے باپ کے سارے گھرانے میں سب سے مُعزّز تھا۔hgK "اُن کی باتیں حمور اور اُس کے بیٹے سِکم کو پسند آئِیں۔ f; "اور اگر تُم خَتنہ کرانے کے لِئے ہماری بات نہ مانو تو ہم اپنی لڑکی لے کر چلے جائیں گے۔Ye- "اور ہم اپنی بیٹِیاں تُمہیں دیں گے اور تُمہاری بیٹِیاں لیں گے اور تُمہارے ساتھ رہیں گے اور ہم سب ایک قوم ہو جائیں گے۔Gd "لیکن جَیسے ہم ہیں اگر تُم وَیسے ہی ہو جاؤ کہ تُمہارے ہر مَرد کا خَتنہ کر دِیا جائے تو ہم راضی ہو جائیں گے۔Cc "اور کہنے لگے کہ ہم یہ نہیں کر سکتے کہ نامختُون مَرد کو اپنی بہن دیں کیونکہ اِس میں ہماری بڑی رُسوائی ہے۔ibM " تب یعقُوب کے بیٹوں نے اِس سبب سے کہ اُس نے اُن کی بہن دِینہ کو بے حُرمت کِیا تھا رِیا سے سِکم اور اُس کے باپ حمور کو جواب دِیا۔Ga " مَیں تُمہارے کہنے کے مُطابِق جِتنا مَہر اور جہیز تُم مُجھ سے طلب کرو دُوں گا لیکن لڑکی کو مُجھ سے بیاہ دو۔u`e " اور سِکم نے اِس لڑکی کے باپ اور بھائِیوں سے کہا کہ مُجھ پر بس تُمہارے کرم کی نظر ہو جائے پِھرجو کُچھ تُم مُجھ سے کہو گے مَیں دُوں گا۔p_[ " تو تُم ہمارے ساتھ بسے رہو گے اور یہ مُلک تُمہارے سامنے ہے۔ اِس میں بُود و باش اور تجارت کرنا اور اپنی اپنی جایدادیں کھڑی کر لینا۔^ " ہم سے سمدھیانہ کر لو ۔ اپنی بیٹِیاں ہم کو دو اور ہماری بیٹِیاں آپ لو۔<]s "تب حمور اُن سے کہنے لگا کہ میرا بیٹا سِکم تُمہاری بیٹی کو دِل سے چاہتا ہے ۔ اُسے اُس کے ساتھ بیاہ دو۔f\G "اور یعقُوب کے بیٹے یہ بات سُنتے ہی جنگل سے آئے ۔یہ مَرد بڑے رنجِیدہ اور غضب ناک تھے کیونکہ اُس نے جو یعقُوب کی بیٹی سے مُباشرت کی تو بنی اِسرائیل میں اَیسا مکرُوہ فعل کِیا جو ہرگز مُناسِب نہ تھا۔[ "تب سِکم کا باپ حمور نِکل کر یعقُوب سے بات چِیت کرنے کو اُس کے پاس گیا۔Z1 "اور یعقُوب کو معلُوم ہُؤا کہ اُس نے اُس کی بیٹی دِینہ کو بے حُرمت کِیا ہے پر اُس کے بیٹے چَوپایوں کے ساتھ جنگل میں تھے سو یعقُوب اُن کے آنے تک چُپکا رہا۔Y "اور سِکم نے اپنے باپ حمور سے کہا کہ اِس لڑکی کو میرے لِئے بیاہ لا دے۔AX} "اور اُس کا دِل یعقُوب کی بیٹی دِینہ سے لگ گیا اور اُس نے اُس لڑکی سے عِشق میں مِیٹھی مِیٹھی باتیں کِیں۔YW- "تب اُس مُلک کے امیر حوی حمور کے بیٹے سِکم نے اُسے دیکھا اور اُسے لے جا کر اُس کے ساتھ مُباشرت کی اور اُسے ذلِیل کِیا۔;V s "اور لیاہ کی بیٹی دِینہ جو یعقُوب سے اُس کے پَیدا ہُوئی تھی اُس مُلک کی لڑکیوں کے دیکھنے کو باہر گئی۔ U !اور اُس نے وہاں ایک مذبح بنایا اور اُس کا نام ایل اِلہِ اِسرائیل رکھّا۔yTm !اور زمِین کے جِس قطعہ پر اُس نے اپنا خَیمہ کھڑا کِیا تھا اُسے اُس نے سِکم کے باپ حَمور کے لڑکوں سے چاندی کے سَو سِکّے دے کر خرِید لِیا۔rS_ !اور یعقُوب جب فدّان ارام سے چلا تو مُلکِ کنعا ن کے ایک شہرسِکم کے نزدِیک صحیح و سلامت پُہنچا اور اُس شہر کے سامنے اپنے ڈیرے لگائے۔ R; !اور یعقُوب سفر کرتا ہُؤا سُکّات میں آیا اور اپنے لِئے ایک گھر بنایا اور اپنے چَوپایوں کے لِئے جھونپڑے کھڑے کِئے۔ اِسی سبب سے اِس جگہ کا نام سُکّات پڑ گیا۔WQ) !تب عیسو اُسی روز اُلٹے پاؤں شعیر کو لَوٹا۔=Pu !تب عیسو نے کہا کہ مرضی ہو تو مَیں جو لوگ میرے ہمراہ ہیں اُن میں سے تھوڑے تیرے ساتھ چھوڑتا جاؤں ۔ اُس نے کہا اِس کی کیا ضرُورت ہے؟ میرے خُداوند کی نظرِکرم میرے لِئے کافی ہے۔0O[ !سو میرا خُداوند اپنے خادِم سے پیشتر روانہ ہو جائے اور مَیں چَوپایوں اور بچّوں کی رفتار کے مُطابِق آہِستہ آہِستہ چلتا ہُؤا اپنے خُداوند کے پاس شعیر میں آ جاؤں گا۔cNA ! اُس نے اُسے جواب دِیا میرا خُداوند جانتا ہے کہ میرے ساتھ نازُک بچّے اور دُودھ پِلانے والی بھیڑ بکریاں اور گائیں ہیں ۔ اگر اُن کو ایک دِن بھی حد سے زِیادہ ہنکائیں تو سب بھیڑ بکریاں مَر جائیں گی۔M# ! اور اُس نے کہا کہ اب ہم کُوچ کریں اور چل پڑیں اور مَیں تیرے آگے آگے ہو لُوں گا۔8Lk ! سو میرا نذرانہ جو تیرے حضُور پیش ہُؤا اُسے قبُول کر لے کیونکہ خُدا نے مُجھ پر بڑا فضل کِیا ہے اور میرے پاس سب کُچھ ہے ۔ غرض اُس نے اُسے مجبور کِیا تب اُس نے اُسے لے لِیا۔dKC ! یعقُوب نے کہا نہیں اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہُوئی ہے تو میرا نذرانہ میرے ہاتھ سے قبُول کر کیونکہ مَیں نے تو تیرا مُنہ اَیسا دیکھا جَیسا کوئی خُدا کا مُنہ دیکھتا ہے اور تُو مُجھ سے راضی ہُؤا۔J ! تب عیسو نے کہا میرے پاس بُہت ہے ۔ سو اَے میرے بھائی جو تیرا ہے وہ تیرا ہی رہے۔kIQ !پِھر اُس نے کہا کہ اُس بڑے غول سے جو مُجھے مِلا تیرا کیا مطلب ہے؟ اُس نے کہا یہ کہ مَیں اپنے خُداوند کی نظر میں مقبُول ٹھہرُوں۔`H; !پِھر لیاہ اپنے بچّوں کے ساتھ نزدِیک آئی اور وہ جُھکے ۔ آخِر کو یُوسف اور راخِل پاس آئے اور اُنہوں نے اپنے آپ کو جُھکایا۔yGm !تب لَونڈیاں اور اُن کے بچّے نزدِیک آئے اور اپنے آپ کو جُھکایا۔'FI !پِھر اُس نے آنکھیں اُٹھائِیں اور عَورتوں اور بچّوں کو دیکھا اور کہا کہ یہ تیرے ساتھ کَون ہیں؟ اُس نے کہا یہ وہ بچّے ہیں جو خُدا نے تیرے خادِم کو عنایت کِئے ہیں۔BE !اور عیسو اُس سے مِلنے کو دَوڑا اور اُس سے بغل گِیرہُؤا اور اُسے گلے لگایا اور چُوما اور وہ دونوں روئے۔.DW !اور وہ خُود اُن کے آگے آگے چلا اور اپنے بھائی کے پاس پُہنچتے پُہنچتے سات بار زمِین تک جُھکا۔aC= !اور لَونڈیوں اور اُن کے بچّوں کو سب سے آگے اور لیاہ اور اُس کے بچّوں کو پِیچھے اور راخِل اور یُوسف کو سب سے پِیچھے رکھّا۔3B c !اور یعقُوب نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر نظر کی اور کیا دیکھتا ہے کہ عیسو چار سَو آدمی ساتھ لِئے چلا آ رہا ہے ۔ تب اُس نے لیاہ اور راخِل اور دونوں لَونڈیوں کو بچّے بانٹ دِئے۔(AK اِسی سبب سے بنی اِسرائیل اُس نس کو جو ران میں اندر کی طرف ہے آج تک نہیں کھاتے کیونکہ اُس شخص نے یعقُوب کی ران کی نس کو جو اندر کی طرف سے چڑھ گئی تھی چُھو دِیا تھا۔"@? اور جب وہ فنی ایل سے گُذر رہا تھا تو آفتاب طلُوع ہُؤا اور وہ اپنی ران سے لنگڑاتا تھا۔K? اور یعقُوب نے اُس جگہ کا نام فنی ایل رکھّا اور کہا کہ مَیں نے خُدا کو رُوبرُو دیکھا تَو بھی میری جان بچی رہی۔>/ تب یعقُوب نے اُس سے کہا کہ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں تُو مُجھے اپنا نام بتا دے ۔ اُس نے کہا کہ تُو میرا نام کیوں پُوچھتا ہے؟ اور اُس نے اُسے وہاں برکت دی۔t=c اُس نے کہا کہ تیرا نام آگے کو یعقُوب نہیں بلکہ اِسرائیل ہو گا کیونکہ تُو نے خُدا اور آدمِیوں کے ساتھ زور آزمائی کی اور غالِب ہُؤا۔< تب اُس نے اُس سے پُوچھا کہ تیرا کیا نام ہے؟ اُس نے جواب دِیا یعقُوب۔c;A اور اُس نے کہا مُجھے جانے دے کیونکہ پَو پھٹ چلی ۔ یعقُوب نے کہا کہ جب تک تُو مُجھے برکت نہ دے مَیں تُجھے جانے نہیں دُوں گا۔: جب اُس نے دیکھا کہ وہ اُس پر غالِب نہیں ہوتاتو اُس کی ران کو اندر کی طرف سے چُھؤا اور یعقُوب کی ران کی نس اُس کے ساتھ کُشتی کرنے میں چڑھ گئی۔95 اور یعقُوب اکیلا رہ گیا اور پَو پھٹنے کے وقت تک ایک شخص وہاں اُس سے کُشتی لڑتا رہا۔w8i اور اُن کو لے کر ندی پار کرایا اور اپنا سب کُچھ پار بھیج دِیا۔_79 اور وہ اُسی رات اُٹھا اور اپنی دونوں بِیویوں دونوں لَونڈیوں اور گیارہ بیٹوں کو لے کر اُن کو یبوق کے گھاٹ سے پار اُتارا۔6# چُنانچہ وہ نذرانہ اُس کے آگے آگے پار گیا پر وہ خُود اُس رات اپنے ڈیرے میں رہا۔5 اور یہ بھی کہنا کہ تیرا خادِم یعقُوب خُود بھی ہمارے پِیچھے پِیچھے آرہا ہے ۔ اُس نے یہ سوچا کہ مَیں اِس نذرانہ سے جو مُجھ سے پہلے وہاں جائے گا اُسے راضی کر لُوں ۔ تب اُس کا مُنہ دیکُھوں گا۔ شاید یُوں وہ مُجھ کو قبُول کرے۔T4# اور اُس نے دُوسرے اور تِیسرے کو اور غولوں کے سب رکھوالوں کو حُکم دِیا کہ جب عیسو تُم کو مِلے تو تُم یِہی بات کہنا۔3 تُو کہنا کہ یہ تیرے خادِم یعقُوب کے ہیں ۔ یہ نذرانہ ہے جو میرے خُداوند عیسو کے لِئے بھیجا گیا ہے اور وہ خُود بھی ہمارے پِیچھے پِیچھے آرہا ہے۔R2 اور اُس نے سب سے اگلے غول کے رکھوالے کو حُکم دِیا کہ جب میرا بھائی عیسو تُجھے مِلے اور تُجھ سے پُوچھے کہ تُو کِس کا نوکر ہے اور کہاں جاتا ہے اور یہ جانور جو تیرے آگے آگے ہیں کِس کے ہیں؟۔g1I اور اُن کو جُدا جُدا غول کر کے نوکروں کو سَونپا اور اُن سے کہا کہ تُم میرے آگے آگے پار جاؤ اور غولوں کو ذرا دُور دُور رکھنا۔=0u اور تِیس دُودھ دینے والی اُونٹنیاں بچّوں سمیت اور چالِیس گائیں اور دس بَیل بِیس گدھیاں اور دس گدھے۔u/e دو سَو بکریاں اور بِیس بکرے ۔ دو سَو بھیڑیں اور بِیس مینڈھے۔5.e اور وہ اُس رات وہِیں رہا اور جو اُس کے پاس تھا اُس میں سے اپنے بھائی عیسو کے لِئے یہ نذرانہ لِیا۔- یہ تیرا ہی فرمان ہے کہ مَیں تیرے ساتھ ضرُور بھلائی کرُوں گا اور تیری نسل کو دریا کی ریت کی مانِندبناؤں گا جو کثرت کے سبب سے گِنی نہیں جا سکتی۔,5 مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے میرے بھائی عیسو کے ہاتھ سے بچا لے کیونکہ مَیں اُس سے ڈرتا ہُوں کہ کہِیں وہ آ کر مُجھے اور بچّوں کو ماں سمیت مار نہ ڈالے۔h+K مَیں تیری سب رحمتوں اور وفاداری کے مُقابلہ میں جو تُو نے اپنے بندہ کے ساتھ برتی ہے بِالکُل ہیچ ہُوں کیونکہ مَیں صِرف اپنی لاٹھی لے کر اِس یَرد ن کے پار گیا تھا اور اب اَیسا ہُوں کہ میرے دو غول ہیں۔i*M اور یعقُوب نے کہا اَے میرے باپ ابرہام کے خُدا اور میرے باپ اِضحاق کے خُدا! اَے خُداوند جِس نے مُجھے یہ فرمایا کہ تُو اپنے مُلک کو اپنے رِشتہ داروں کے پاس لَوٹ جا اور مَیں تیرے ساتھ بھلائی کرُوں گا۔)9 اور سوچا کہ اگر عیسو ایک غول پر آ پڑے اور اُسے مارے تو دُوسرا غول بچ کر بھاگ جائے گا۔s(a تب یعقُوب نِہایت ڈر گیا اور پریشان ہُؤا اور اُس نے اپنے ساتھ کے لوگوں اور بھیڑ بکریوں اور گائے بَیلوں اور اُونٹوں کے دو غول کِئے۔' پس قاصِد یعقُوب کے پاس لَوٹ کر آئے اور کہنے لگے کہ ہم تیرے بھائی عیسو کے پاس گئے تھے ۔ وہ چار سَو آدمِیوں کو ساتھ لے کر تیری مُلاقات کو آرہا ہے۔.&W اور میرے پاس گائے بَیل اور گدھے اور بھیڑ بکریاں اور نوکر چاکر اور لَونڈیاں ہیں اور مَیں اپنے خُداوند کے پاس اِس لِئے خبر بھیجتا ہُوں کہ مُجھ پر آپ کے کرم کی نظر ہو۔|%s اور اُن کو حُکم دِیا کہ تُم میرے خُداوند عیسو سے یہ کہنا کہ آپ کا بندہ یعقُوب کہتا ہے کہ مَیں لابن کے ہاں مُقِیم تھا اور اب تک وہِیں رہا۔L$ اور یعقُوب نے اپنے آگے آگے قاصدوں کو ادُو م کے مُلک کو جوشعیر کی سرزمِین میں ہے اپنے بھائی عیسو کے پاس بھیجا۔'#I اور یعقُوب نے اُن کو دیکھ کر کہا کہ یہ خُدا کا لشکر ہے اور اُس جگہ کا نام مَحنایِم رکھّا۔r" a اور یعقُوب نے بھی اپنی راہ لی اور خُدا کے فرِشتے اُسے مِلے۔i!M 7اور لابن صُبح سویرے اُٹھا اور اپنے بیٹوں اور اپنی بیٹِیوں کو چُوما اور اُن کو دُعا دے کر روانہ ہو گیا اور اپنے مکان کو لَوٹا۔m U 6تب یعقُوب نے وہِیں پہاڑ پر قُربانی چڑھائی اور اپنے بھائِیوں کو کھانے پر بُلایا اور اُنہوں نے کھانا کھایا اور رات پہاڑ پر کاٹی۔$C 5ابرہام کا خُدا اور نحُور کا خُدا اور اُن کے باپ کا خُدا ہمارے بِیچ میں اِنصاف کرے اور یعقُوب نے اُس ذات کی قَسم کھائی جِس کا رُعب اُس کا باپ اِضحا ق مانتا تھا۔<s 4یہ ڈھیر گواہ ہو اور یہ سُتُون گواہ ہو ۔ ضرر پُہنچانے کے لِئے نہ تو مَیں اِس ڈھیر سے اُدھر تیری طرف تجاوُز کرُوں اور نہ تُو اِس ڈھیر اور سُتُون سے اِدھر میری طرف تجاوُز کرے۔\3 3لابن نے یعقُوب سے یہ بھی کہا کہ اِس ڈھیر کو دیکھ اور اِس سُتُون کو دیکھ جو مَیں نے اپنے اور تیرے بِیچ میں کھڑا کِیا ہے۔} 2اگر تُو میری بیٹِیوں کو دُکھ دے اور اُن کے سوا اور بِیویاں کرے تو کوئی آدمی ہمارے ساتھ نہیں ہے پر دیکھ خُدا میرے اور تیرے بِیچ میں گواہ ہے۔_9 1اور مِصفاہ بھی کیونکہ لابن نے کہا کہ جب ہم ایک دُوسرے سے غَیر حاضِر ہوں تو خُداوند میرے اور تیرے بِیچ نِگرانی کرتا رہے۔F 0اور لابن نے کہا کہ یہ ڈھیرآج کے دِن میرے اور تیرے درمِیان گواہ ہو ۔ اِسی لِئے اُس کا نام جِلعاد رکھّا گیا۔}u /اور لابن نے اُس کا نام یجرشاہدُو تھا اور یعقُوب نے جِلعاد رکھّا۔ .اور یعقُوب نے اپنے بھائِیوں سے کہا کہ پتھّر جمع کرو ۔ اُنہوں نے پتھّر جمع کر کے ڈھیر لگا دِیا اور وہِیں اُس ڈھیر کے پاس اُنہوں نے کھانا کھایا۔q] -تب یعقُوب نے ایک پتھّر لے کر اُسے سُتُون کی طرح کھڑا کِیا۔=u ,پس اب آ کہ مَیں اور تُو دونوں مِل کر آپس میں ایک عہد باندھیں اور وُہی میرے اور تیرے درمِیان گواہ رہے۔?y +تب لابن نے یعقُوب کو جواب دِیا کہ یہ بیٹِیاں میری اور یہ لڑکے بھی میرے اور یہ بھیڑ بکریاں بھی میری ہیں بلکہ جو کُچھ تُجھے دِکھائی دیتا ہے وہ سب میرا ہی ہے ۔ سو مَیں آ ج کے دِن اپنی ہی بیٹِیوں سے یا اُن کے لڑکوں سے جو اُن کے ہُوئے کیا کر سکتا ہُوں؟۔ *اگر میرے باپ کا خُدا ابرہام کا معبُود جِس کا رُعب اِضحا ق مانتا تھا میری طرف نہ ہوتا تو ضرُور ہی تُو اب مُجھے خالی ہاتھ جانے دیتا ۔ خُدا نے میری مُصِیبت اور میرے ہاتھوں کی محنت دیکھی ہے اور کل رات تُجھے ڈانٹا بھی۔M )مَیں بِیس برس تک تیرے گھر میں رہا ۔ چَودہ برس تک تو مَیں نے تیری دونوں بیٹِیوں کی خاطِر اور چھ برس تک تیری بھیڑ بکریوں کی خاطِر تیری خِدمت کی اور تُو نے دس بار میری مزدُوری بدل ڈالی۔;q (میرا حال یہ رہا کہ مَیں دِن کو گرمی اور رات کو سردی میں مَرا اور میری آنکھوں سے نِیند دُور رہتی تھی۔{q 'جِسے درِندوں نے پھاڑا مَیں اُسے تیرے پاس نہ لایا ۔ اُس کا نُقصان مَیں نے سہا ۔ جو دِن کو یا رات کو چوری گیا اُسے تُو نے مُجھ سے طلب کِیا۔eE &مَیں پُورے بِیس برس تیرے ساتھ رہا ۔ نہ تو کبھی تیری بھیڑوں اور بکریوں کا گابھ گرا اور نہ تیرے ریوڑ کے مینڈھے مَیں نے کھائے۔b? %تُونے جو میرا سارا اسباب ٹٹول ٹٹول کر دیکھ لِیا تو تُجھے تیرے گھر کے اسباب میں سے کیا چِیز مِلی؟ اگر کُچھ ہے تو اُسے میرے اور اپنے اِن بھائِیوں کے آگے رکھ کہ وہ ہم دونوں کے درمِیان اِنصاف کریں۔ $تب یعقُوب نے غضب ناک ہو کر لابن کو ملامت کی اور یعقُوب لابن سے کہنے لگا کہ میرا کیا جُرم اور کیا قصُور ہے کہ تُو نے اَیسی تُندی سے میرا تعاقُب کِیا؟۔{ q #تب وہ اپنے باپ سے کہنے لگی کہ اَے میرے بزُرگ! تُو اِس بات سے ناراض نہ ہونا کہ مَیں تیرے آگے اُٹھ نہیں سکتی کیونکہ مَیں اَیسے حال میں ہُوں جو عَورتوں کا ہُؤا کرتا ہے سو اُس نے ڈُھونڈا پر وہ بُت اُس کو نہ مِلے۔ 1 "اور راخِل اُن بُتوں کو لے کر اور اُن کو اُونٹ کے کجاوہ میں رکھ کر اُن پر بَیٹھ گئی تھی اور لابن نے سارے خَیمہ میں ٹٹول ٹٹول کر دیکھ لِیا پر اُن کو نہ پایا۔ + !چُنانچہ لابن یعقُوب اور لیاہ اور دونوں لَونڈیوں کے خَیموں میں گیا پر اُن کو وہاں نہ پایا تب وہ لیاہ کے خَیمہ سے نِکل کر راخِل کے خَیمہ میں داخِل ہُؤا۔_ 9  اب جِس کے پاس تُجھے تیرے بُت مِلیں وہ جِیتا نہیں بچے گا ۔ تیرا جو کُچھ میرے پاس نِکلے اُسے اِن بھائِیوں کے آگے پہچان کر لے لے کیونکہ یعقُوب کو معلُوم نہ تھا کہ راخِل اُن بُتوں کو چُرا لائی ہے۔_ 9 تب یعقُوب نے لابن سے کہا اِس لِئے کہ مَیں ڈرا کیونکہ مَیں نے سوچا کہ کہیِں تُو اپنی بیٹِیوں کو جبراً مجھ سے چِھین نہ لے۔N خیر! اب تُو چلا آیا تو چلا آیا کیونکہ تُو اپنے باپ کے گھر کا بُہت مُشتاق ہے لیکن میرے بُتوں کو کیوں چُرا لایا؟۔ مُجھ میں اِتنا مقدُور ہے کہ تُم کو دُکھ دُوں لیکن تیرے باپ کے خُدا نے کل رات مُجھے یُوں کہا کہ خبردار تُو یعقُوب کو بُرا یا بھلا کُچھ نہ کہنا۔5 اور مُجھے اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو چُومنے بھی نہ دِیا؟ یہ تُو نے بیہودہ کام کِیا۔*O تُو چُھپ کر کیوں بھاگا اور میرے پاس سے چوری سے کیوں چلا آیا اور مُجھے کُچھ کہا بھی نہیں ورنہ مَیں تُجھے خُوشی خُوشی طبلے اور بربط کے ساتھ گاتے بجاتے روانہ کرتا؟۔% تب لابن نے یعقُوب سے کہا کہ تُو نے یہ کیا کِیا کہ میرے پاس سے چوری سے چلا آیا اور میری بیٹِیوں کو بھی اِس طرح لے آیا گویا وہ تلوار سے اسِیر کی گئی ہیں؟۔"? اور لابن یعقُوب کے برابر جا پُہنچا اور یعقُوب نے اپنا خَیمہ پہاڑ پر کھڑا کر رکھّا تھا ۔ سو لابن نے بھی اپنے بھائِیوں کے ساتھ جِلعاد کے پہاڑ پر ڈیرا لگا لِیا۔P اور رات کو خُدا لابن ارامی کے پاس خواب میں آیا اور اُس سے کہا کہ خبردار تُو یعقُوب کو بُرا یا بھلا کُچھ نہ کہنا۔D تب اُس نے اپنے بھائِیوں کو ہمراہ لے کر سات منزل تک اُس کا تعاقُب کِیا اور جِلعاد کے پہاڑ پر اُسے جا پکڑا۔gI اور تِیسرے دِن لابن کو خبر ہُوئی کہ یعقُوب بھاگ گیا۔3 سو وہ اپنا سب کُچھ لے کر بھاگا اور دریا پار ہو کر اپنا رُخ کوہِ جِلعاد کی طرف کِیا۔-~U اور یعقُوب لابن ارامی کے پاس سے چوری سے چلا گیا کیونکہ اُسے اُس نے اپنے بھاگنے کی خبر نہ دی۔2}_ اور لابن اپنی بھیڑوں کی پشم کترنے کو گیا ہُؤا تھا ۔ سو راخِل اپنے باپ کے بُتوں کو چُرا لے گئی۔N| اور اپنے سب جانوروں اور مال و اسباب کو جو اُس نے اِکٹھّا کِیا تھا یعنی وہ جانور جو اُسے فدّان ارام میں اُجرت میں مِلے تھے لے کر چلا تاکہ مُلکِ کنعا ن میں اپنے باپ اِضحا ق کے پاس جائے۔{ تب یعقُوب نے اُٹھ کر اپنے بال بچّوں اور بِیویوں کو اُونٹوں پر بِٹھایا۔`z; اِس لِئے اب جو دَولت خُدا نے ہمارے باپ سے لی وہ ہماری اور ہمارے فرزندوں کی ہے ۔ پس جو کُچھ خُدا نے تُجھ سے کہا ہے وُہی کر۔Gy کیا وہ ہم کو اجنبی کے برابر نہیں سمجھتا؟ کیونکہ اُس نے ہم کو بھی بیچ ڈالا اور ہمارے رُوپَے بھی کھا بَیٹھا۔8xk تب راخِل اور لیاہ نے اُسے جواب دِیا کیا اب بھی ہمارے باپ کے گھر میں کُچھ ہمارا بخرہ یا مِیراث ہے؟۔w{  مَیں بَیت ایل کا خُدا ہُوں جہاں تُو نے سُتُون پر تیل ڈالا اور میری مَنّت مانی ۔ پس اب اُٹھ اور اِس مُلک سے نِکل کر اپنی زادبُوم کو لَوٹ جا۔.vW  تب اُس نے کہا کہ اب تُو اپنی آنکھ اُٹھا کر دیکھ کہ سب بکرے جو بکریوں پر چڑھ رہے ہیں دھاری دار چِتلے اور چتکبرے ہیں کیونکہ جو کُچھ لابن تُجھ سے کرتا ہے مَیں نے دیکھا۔ =~~P}:|{#zyy"xAwvv5u|tsrrr$q]p~p0onmmll,jiYhhpgg3fPedcbaz`c__G^^]\\J[[k[ZpYYX}WWAVIUUTSZRzR!QPPNdMVL(KhJIHUGEDD~CeB=AV@?Z>><<_:: 9d8 77644&3m210/.s-,,+** )('&%$m""@ >w '  nEu= 'اور وہ اُس کا پیراہن اُس کے آقا کے گھر لَوٹنے تک اپنے پاس رکھّے رہی۔H  'جب اُس نے دیکھا کہ مَیں زور زور سے چِلّا رہی ہُوں تُو اپنا پیراہن میرے پاس چھوڑ کر بھاگا اور باہر نِکل گیا۔i M 'تو اُس نے اپنے گھر کے آدمِیوں کو بُلا کر اُن سے کہا کہ دیکھو وہ ایک عِبری کو ہم سے مذاق کرنے کے لِئے ہمارے پاس لے آیا ہے ۔ یہ مُجھ سے ہم بِستر ہونے کو اندرگُھس آیا اور مَیں بُلند آواز سے چِلّانے لگی۔ { ' جب اُس نے دیکھا کہ وہ اپنا پیراہن اُس کے ہاتھ میں چھوڑ کر بھاگ گیا۔q ] ' تب اُس عَورت نے اُس کا پیراہن پکڑ کر کہا کہ میرے ساتھ ہم بِستر ہو ۔ وہ اپنا پیراہن اُس کے ہاتھ میں چھوڑ کر بھاگا اور باہر نِکل گیا۔L  ' اور ایک دِن یُوں ہُؤا کہ وہ اپنا کام کرنے کے لِئے گھر میں گیا اور گھر کے آدمِیوں میں سے کوئی بھی اندر نہ تھا۔V' ' اور وہ ہر چند روز یُوسف کے سر ہوتی رہی پر اُس نے اُس کی بات نہ مانی کہ اُس سے ہم بِستر ہونے کے لِئے اُس کے ساتھ لیٹے۔K ' اِس گھر میں مُجھ سے بڑا کوئی نہیں اور اُس نے تیرے سِوا کوئی چِیز مُجھ سے باز نہیں رکھّی کیونکہ تُو اُس کی بِیوی ہے سو بھلا مَیں کیوں اَیسی بڑی بدی کرُوں اور خُدا کا گُنہگار بنُوں؟۔9m 'لیکن اُس نے اِنکار کِیا اور اپنے آقا کی بِیوی سے کہا کہ دیکھ میرے آقا کو خبر بھی نہیں کہ اِس گھر میں میرے پاس کیا کیا ہے اور اُس نے اپنا سب کُچھ میرے ہاتھ میں چھوڑ دِیا ہے۔[1 'اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ اُس کے آقا کی بِیوی کی آنکھ یُوسف پر لگی اور اُس نے اُس سے کہا کہ میرے ساتھ ہم بِستر ہو۔$C 'اور اُس نے اپنا سب کُچھ یُوسف کے ہاتھ میں چھوڑ دِیا اور سِوا روٹی کے جِسے وہ کھا لیتا تھا اُسے اپنی کِسی چِیز کا ہوش نہ تھا اور یُوسف خُوب صُورت اور حسیِن تھا۔b? 'اور جب اُس نے اُسے گھر کا اور سارے مال کا مُختار بنایا تو خُداوند نے اُس مِصری کے گھر میں یُوسف کی خاطِر برکت بخشی اور اُس کی سب چِیزوں پر جو گھر میں اور کھیت میں تِھیں خُداوند کی برکت ہونے لگی۔  'چُنانچہ یُوسف اُس کی نظر میں مقبُول ٹھہرا اور وُہی اُس کی خِدمت کرتا تھا اور اُس نے اُسے اپنے گھر کا مُختار بنا کر اپنا سب کُچھ اُسے سَونپ دِیا۔b? 'اور اُس کے آقا نے دیکھا کہ خُداوند اُس کے ساتھ ہے اور جِس کام کو وہ ہاتھ لگاتا ہے خُداوند اُس میں اُسے اِقبال مند کرتا ہے۔0[ 'اور خُداوند یُوسف کے ساتھ تھا اور وہ اِقبال مند ہُؤا اور اپنے مِصری آقا کے گھر میں رہتا تھا۔1 _ 'اور یُوسف کو مِصر میں لائے اور فوطِیفار مِصری نے جو فِرعون کا ایک حاکِم اور جلَوداروں کا سردار تھا اُس کو اِسمٰعیلِیوں کے ہاتھ سے جو اُسے وہاں لے گئے تھے خرِید لِیا۔5~e &پِھر اُس کا بھائی جِس کے ہاتھ میں لال ڈورا بندھا تھا پَیدا ہُؤا اور اُس کا نام زارَح رکھّا گیا۔;}q &اور یُوں ہُؤا کہ اُس نے اپنا ہاتھ پِھر کھینچ لِیا ۔ اِتنے میں اُس کا بھائی پَیدا ہو گیا ۔ تب وہ دائی بول اُٹھی کہ تُو کَیسے زبردستی نِکل پڑا؟ سو اُس کا نام فارص رکھّا گیا۔|y &اور جب وہ جننے لگی تو ایک بچّے کا ہاتھ باہر آیا اور دائی نے پکڑ کر اُس کے ہاتھ میں لال ڈورا باندھ دِیا اور کہنے لگی کہ یہ پہلے پَیدا ہُؤا۔{ &اور اُس کے وضع ِحمل کے وقت معلُوم ہُؤا کہ اُس کے پیٹ میں توأم ہیں۔z &تب یہُوداہ نے اِقرار کِیا اور کہا کہ وہ مُجھ سے زِیادہ صادِق ہے کیونکہ مَیں نے اُسے اپنے بیٹے سیلہ سے نہیں بیاہا اور وہ پِھر کبھی اُس کے پاس نہ گیا۔4yc &جب اُسے باہر نِکالا تو اُس نے اپنے خُسر کو کہلا بھیجا کہ میرے اُسی شخص کا حمل ہے جِس کی یہ چِیزیں ہیں ۔ سو تُو پہچان تو سہی کہ یہ مُہر اور بازُوبند اور لاٹھی کِس کی ہے؟۔>xw &اور قرِیباً تِین مہِینے کے بعد یہُوداہ کو یہ خبر مِلی کہ تیری بہُو تمر نے زِنا کِیا اور اُسے چِھنالے کا حمل بھی ہے ۔ یہُوداہ نے کہا کہ اُسے باہر نِکال لاؤ کہ وہ جلائی جائے۔Vw' &یہُوداہ نے کہا خَیر! اُس رہن کو وُہی رکھّے ہم تو بدنام نہ ہوں ۔ مَیں نے تو بکری کا بچّہ بھیجا پر وہ تُجھے نہیں مِلی۔bv? &تب اُس نے یہُوداہ کے پاس لَوٹ کر اُسے بتایا کہ وہ مُجھے نہیں مِلی اور وہاں کے لوگ بھی کہتے تھے کہ وہاں کوئی کسبی نہیں تھی۔uue &تب اُس نے اُس جگہ کے لوگوں سے پُوچھا کہ وہ کسبی جو عَینیم میں راستہ کے برابربَیٹھی تھی کہاں ہے؟ اُنہوں نے کہا یہاں کوئی کسبی نہ تھی۔vtg &اور یہُوداہ نے اپنے عدُلّامی دوست کے ہاتھ بکری کا بچّہ بھیجا تاکہ اُس عَورت کے پاس سے اپنا رہن واپس منگائے پر وہ عَورت اُسے نہ مِلی۔s} &پِھر وہ اُٹھ کر چلی گئی اور بُرقع اُتار کر رنڈاپے کا جوڑا پہن لِیا۔Yr- &اُس نے کہا تُجھے رہن کیا دُوں؟ اُس نے کہا اپنی مُہر اور اپنا بازُوبند اور اپنی لاٹھی جو تیرے ہاتھ میں ہے ۔ اُس نے یہ چِیزیں اُسے دِیں اور اُس کے ساتھ مُباشرت کی اور وہ اُس سے حامِلہ ہو گئی۔jqO &اُس نے کہا مَیں ریوڑ میں سے بکری کا ایک بچّہ تُجھے بھیج دُوں گا ۔ اُس نے کہا کہ اُس کے بھیجنے تک تُو میرے پاس کچھ رہن کر دے گا؟۔p &سو وہ راستہ سے اُس کی طرف کو پِھرا اور اُس سے کہنے لگا کہ ذرا مُجھے اپنے ساتھ مُباشرت کر لینے دے کیونکہ اِسے بِالکُل نہیں معلُوم تھا کہ وہ اِس کی بہُو ہے ۔ اُس نے کہا تُو مُجھے کیا دے گا تاکہ میرے ساتھ مُباشرت کرے؟۔o9 &یہُوداہ اُسے دیکھ کر سمجھا کہ کوئی کسبی ہے کیونکہ اُس نے اپنا مُنہ ڈھانک رکھّا تھا۔n &تب اُس نے اپنے رنڈاپے کے کپڑوں کو اُتار پھینکا اور بُرقع اوڑھا اور اپنے کو ڈھانکا اور عَینیم کے پھاٹک کے برابر جو تِمنَت کی راہ پر ہے جا بَیٹھی کیونکہ اُس نے دیکھا کہ سیلہ بالغ ہو گیا مگر یہ اُس سے بیاہی نہیں گئی۔'mI & اور تمر کو یہ خبر مِلی کہ تیرا خُسر اپنی بھیڑوں کی پشم کترنے کے لِئے تِمنَت کو جا رہا ہے۔~lw & اور ایک عرصہ کے بعد اَیسا ہُؤا کہ سُوع کی بیٹی جو یہُوداہ کی بِیوی تھی مَر گئی اور جب یہُوداہ کو اُس کا غم بُھولا تو وہ اپنے عدُلّامی دوست حِیرہ کے ساتھ اپنی بھیڑوں کی پشم کے کترنے والوں کے پاس تِمنَت کو گیا۔ k & تب یہُوداہ نے اپنی بہُو تمر سے کہا کہ میرے بیٹے سیلہ کے بالغ ہونے تک تو اپنے باپ کے گھر بیوہ بَیٹھی رہ کیونکہ اُس نے سوچا کہ کہِیں یہ بھی اپنے بھائِیوں کی طرح ہلاک نہ ہو جائے سو تمر اپنے باپ کے گھر میں جا کر رہنے لگی۔"j? & اور اُس کا یہ کام خُداوند کی نظر میں بُہت بُرا تھا اِس لِئے اُس نے اُسے بھی ہلاک کِیا۔Gi & اور اونان جانتا تھا کہ یہ نسل میری نہ کہلائے گی ۔ سو یُوں ہُؤا کہ جب وہ اپنے بھائی کی بِیوی کے پاس جاتا تو نُطفہ کو زمِین پر گِرا دیتا تھا کہ مبادا اُس کے بھائی کے نام سے نسل چلے۔Vh' &تب یہُوداہ نے اونان سے کہا کہ اپنے بھائی کی بِیوی کے پاس جا اور دیور کا حق ادا کر تاکہ تیرے بھائی کے نام سے نسل چلے۔8gk &اور یہُوداہ کا پہلوٹھا بیٹا عیر خُداوند کی نِگاہ میں شرِیر تھا ۔ سو خُداوند نے اُسے ہلاک کر دِیا۔f1 &اور یہُوداہ اپنے پہلوٹھے بیٹے عیر کے لِئے ایک عَورت بیاہ لایا جِس کا نام تمر تھا۔Se! &پِھر اُس کے ایک اور بیٹا ہُؤا اور اُس کا نام سیلہ رکھّا اور یہُوداہ کزِیب میں تھا جب اِس عَورت کے یہ لڑکا ہُؤا۔ d &اور وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور ایک بیٹا ہُؤا اور اُس کا نام اونان رکھّا۔c &وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا جِس کا نام اُس نے عیر رکھّا۔5be &اور یہُودا ہ نے وہاں سُو ع نام کِسی کنعا نی کی بیٹی کو دیکھا اور اُس سے بیاہ کر کے اُس کے پاس گیا۔\a 5 &اُنہی دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ یہُوداہ اپنے بھائِیوں سے جُدا ہو کر ایک عدُلّامی آدمی کے پاس جِس کا نام حِیر ہ تھا گیا۔H` %$اور مِدیانِیوں نے اُسے مِصر میں فُوطِیفار کے ہاتھ جو فِرعون کا ایک حاکِم اور جلَوداروں کا سردار تھا بیچا۔g_I %#اور اُس کے سب بیٹے بیٹِیاں اُسے تسلّی دینے جاتے تھے پر اُسے تسلّی نہ ہوتی تھی ۔ وہ یِہی کہتا رہا کہ مَیں تو ماتم ہی کرتا ہُؤا قبر میں اپنے بیٹے سے جا مِلُوں گا ۔ سو اُس کا باپ اُس کے لِئے روتا رہا۔N^ %"تب یعقُوب نے اپنا پیراہن چاک کِیا اور ٹاٹ اپنی کمر سے لپیٹا اور بُہت دِنوں تک اپنے بیٹے کے لِئے ماتم کرتا رہا۔a]= %!اور اُس نے اُسے پہچان لِیا اور کہا کہ یہ تو میرے بیٹے کی قبا ہے ۔ کوئی بُرا درِندہ اُسے کھا گیا ہے ۔ یُوسف بیشک پھاڑا گیا۔0\[ % اور اُنہوں نے اُس بُوقلمُون قبا کو بِھجوا دِیا ۔ سو وہ اُسے اُن کے باپ کے پاس لے آئے اور کہا کہ ہم کو یہ چِیزپڑی مِلی ۔ اب تُوپہچان کہ یہ تیرے بیٹے کی قبا ہے یا نہیں؟۔ [; %پِھراُنہوں نے یُوسف کی قبا لے کر اور ایک بکرا ذبح کر کے اُسے اُس کے خُون میں تر کِیا۔5Ze %اور اپنے بھائِیوں کے پاس اُلٹا پِھرا اور کہنے لگا کہ لڑکا تو وہاں نہیں ہے ۔ اب مَیں کہاں جاؤں؟۔(YK %جب رُوبِن گڑھے پر لَوٹ کر آیا اور دیکھا کہ یُوسف اُس میں نہیں ہے تو اپنا پیراہن چاک کِیا۔IX %پِھر وہ مِدیانی سَوداگر اُدھر سے گُذرے ۔ تب اُنہوں نے یُوسف کو کھینچ کر گڑھے سے باہر نِکالا اور اُسے اِسمٰعیلِیوں کے ہاتھ بِیس رُوپَے کو بیچ ڈالا اور وہ یُوسف کو مِصر میں لے گئے۔W# %آؤ اُسے اِسمٰعیلِیوں کے ہاتھ بیچ ڈالیں کہ ہمارا ہاتھ اُس پر نہ اُٹھے کیونکہ وہ ہمارا بھائی اور ہمارا خُون ہے ۔ اُس کے بھائِیوں نے اُس کی بات مان لی۔QV %تب یہُوداہ نے اپنے بھائِیوں سے کہا کہ اگر ہم اپنے بھائی کو مار ڈالیں اور اُس کا خُون چُھپائیں تو کیا نفع ہو گا؟۔TU# %اور وہ کھانا کھانے بَیٹھے اور آنکھ اُٹھائی تو دیکھا کہ اِسمٰعیلِیوں کا ایک قافِلہ جِلعاد سے آرہا ہے اور گرم مصالح اور رَوغن ِبلسان اور مُرّاُونٹوں پرلادے ہُوئے مِصر کولِئے جا رہا ہے۔#TA %اور اُسے اُٹھا کر گڑھے میں ڈال دِیا ۔ وہ گڑھا سُوکھا تھا ۔ اُس میں ذرا بھی پانی نہ تھا۔]S5 %اور یُوں ہُؤا کہ جب یُوسف اپنے بھائِیوں کے پاس پُہنچا تو اُنہوں نے اُس کی بُوقلمُون قبا کو جو وہ پہنے تھا اُتار لِیا۔oRY %اور رُوبِن نے اُن سے یہ بھی کہا کہ خُون نہ بہاؤ بلکہ اُسے اِس گڑھے میں جو بیابان میں ہے ڈال دو لیکن اُس پر ہاتھ نہ اُٹھاؤ ۔ وہ چاہتا تھا کہ اُسے اُن کے ہاتھ سے بچا کر اُس کے باپ کے پاس سلامت پُہنچا دے۔Q' %تب رُوبِن نے یہ سُن کر اُسے اُن کے ہاتھوں سے بچایا اور کہا ہم اُس کی جان نہ لیں۔P9 %آؤ اب ہم اُسے مار ڈالیں اور کِسی گڑھے میں ڈال دیں اور یہ کہہ دیں گے کہ کوئی بُرا درِندہ اُسے کھا گیا ۔ پِھر دیکھیں گے کہ اُس کے خوابوں کا انجام کیا ہوتا ہے۔pO[ %اور آپس میں کہنے لگے دیکھو خوابوں کا دیکھنے والا آرہا ہے۔GN %اور جُوں ہی اُنہوں نے اُسے دُور سے دیکھا تو پیشتر اِس سے کہ وہ نزدِیک پُہنچے اُس کے قتل کا منصُوبہ باندھا۔4Mc %اُس شخص نے کہا وہ یہاں سے چلے گئے کیونکہ مَیں نے اُن کو یہ کہتے سُنا کہ چلو ہم دُوتین کو جائیں ۔ چُنانچہ یُوسف اپنے بھائِیوں کی تلاش میں چلا اور اُن کو دُوتین میں پایا۔@L{ %اُس نے کہا مَیں اپنے بھائِیوں کو ڈُھونڈتا ہُوں ذرا مُجھے بتا دے کہ وہ بھیڑ بکریوں کو کہاں چرا رہے ہیں۔cKA %اور ایک شخص نے اُسے میدان میں اِدھر اُدھر آوارہ پِھرتے پایا ۔ یہ دیکھ کر اُس شخص نے اُس سے پُوچھا کہ تُو کیا ڈُھونڈتا ہے؟۔$JC %تب اُس نے کہا تُوجا کر دیکھ کہ تیرے بھائِیوں کا اور بھیڑ بکریوں کا کیا حال ہے اور آکر مُجھے خبر دے ۔ سو اُس نے اُسے حبرُون کی وادی سے بھیجا اور وہ سِکم میں آیا۔I% % تب اِسرائیل نے یُوسف سے کہا تیرے بھائی سِکم میں بھیڑ بکریوں کو چرا رہے ہوں گے ۔ سو آ کہ مَیں تُجھے اُن کے پاس بھیجوں ۔ اُس نے اُسے کہا مَیں تیّار ہُوں۔sHa % اور اُس کے بھائی اپنے باپ کی بھیڑ بکریاں چرانے سِکم کو گئے۔G % اور اُس کے بھائِیوں کو اُس سے حسد ہو گیا لیکن اُس کے باپ نے یہ بات یاد رکھّی۔F % اور اُس نے اِسے اپنے باپ اوربھائِیوں دونوں کو بتایا ۔ تب اُس کے باپ نے اُسے ڈانٹا اور کہا کہ یہ خواب کیا ہے جو تُو نے دیکھا ہے؟ کیا مَیں اور تیری ماں اور تیرے بھائی سچ مُچ تیرے آگے زمِین پر جُھک کر تُجھے سِجدہ کریں گے؟۔6Eg % پِھر اُس نے دُوسرا خواب دیکھا اور اپنے بھائِیوں کو بتایا ۔ اُس نے کہا دیکھو مُجھے ایک اور خواب دِکھائی دِیا ہے کہ سُورج اور چاند اور گیارہ سِتاروں نے مُجھے سِجدہ کِیا۔SD! %تب اُس کے بھائِیوں نے اُس سے کہا کہ کیا تُو سچ مُچ ہم پر سلطنت کرے گا یا ہم پر تیرا تسلُّط ہو گا؟ اور اُنہوں نے اُس کے خوابوں اور اُس کی باتوں کے سبب سے اُس سے اَور بھی زِیادہ بُغض رکھّا۔?Cy %ہم کھیت میں پُولے باندھتے تھے اور کیا دیکھتا ہُوں کہ میرا پُولا اُٹھا اور سِیدھا کھڑا ہو گیا اور تُمہارے پُولوں نے میرے پُولے کو چاروں طرف سے گھیر لِیا اور اُسے سِجدہ کِیا۔vBg %اور اُس نے اُن سے کہا ذرا وہ خواب تو سُنو جو مَیں نے دیکھا ہے۔Q %یعقُوب کی نسل کا حال یہ ہے کہ یُوسف ستّرہ برس کی عُمر میں اپنے بھائِیوں کے ساتھ بھیڑ بکریاں چرایا کرتا تھا ۔ یہ لڑکا اپنے باپ کی بِیویوں بِلہا ہ اورزِلفہ کے بیٹوں کے ساتھ رہتا تھا اور وہ اُن کے بُرے کاموں کی خبر باپ تک پُہنچادیتا تھا۔=  %اور یعقُوب مُلکِ کنعان میں رہتا تھا جہاں اُس کا باپ مُسافِر کی طرح رہا تھا۔'<I $+رئِیس مَجد ایل۔رئِیس عِرام ۔ ادُوم کے رئِیس یِہی ہیں جن کے نام اُن کے مقبُوضہ مُلک میں اُن کے مسکن کے مُطابِق دِئے گئے ہیں ۔ یہ حال ادُومِیوں کے باپ عیسو کا ہے۔M; $*رئِیس قنَز رئِیس تیما ن رئِیس مِبصار۔V:' $)رئِیس اہُلیبامہ رئِیس اَیلہ رئِیس فِینون۔\93 $(پس عیسو کے رئِیسوں کے نام اُن کے خاندانوں اور مقاموں اور ناموں کے مُوافِق یہ ہیں ۔ رئِیس تِمنع رئِیس علوہ رئِیس یتیت۔28_ $'اور بعلحنا ن بِن عکبور مَر گیا اور حدر اُس کا جانشیِن ہُؤا اور اُس کے شہر کا نام پاوُ اور اُس کی بِیوی کا نام مہیطب ایل تھا جو مِطرد کی بیٹی اور میضاہاب کی نواسی تھی۔|7s $&اور ساؤ ُل مَر گیا اور بعلحنا ن بِن عکبور اُس کا جانشیِن ہُؤا۔66g $%اور شملہ مَر گیا اور ساؤُ ل اُس کا جانشیِن ہُؤا ۔یہ رحوبو ت کا تھا جو دریائے فُرات کے برابر ہے۔}5u $$اور ہدد مَر گیا اور شملہ جو مُسرِ قہ کا تھا اُس کا جانشیِن ہُؤا۔t4c $#اور حُشیِم مَر گیا اور ہدد بِن بِدد جِس نے موآب کے میدان میں مِدیانیو ں کو مارا اُس کا جانشین ہُؤا اور اُس کے شہر کا نام عوِیت تھا۔'3I $"پِھر یُوباب مَر گیا اور حُشیِم جو تیمانیوں کے مُلک کا باشِندہ تھا اُس کا جانشیِن ہُؤا۔ 2 $!بالَع مَر گیا اور یُوباب بِن زارح جو بُصراہی تھا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔1 $ بالَع بِن بعور ادُو م میں ایک بادشاہ تھا اور اُس کے شہر کا نام دِنہا با تھا۔-0U $یِہی وہ بادشاہ ہیں جو مُلکِ ادُوم پر پیشتر اُس سے کہ اِسرائیل کا کوئی بادشاہ ہو مُسلّط تھے۔*/O $رئِیس دِیسون رئِیس ایصر رئِیس دِیسان ۔ یہ اُن حوریوں کے رئِیس ہیں جو مُلکِ شعِیر میں تھے۔%.E $جو حوریوں میں سے رئِیس ہُوئے وہ یہ ہیں ۔ رئِیس لوطان رئِیس سوبل رئِیس صبعو ن رئِیس عنہ۔O- $دِیسان کے بیٹے یہ ہیں ۔ عُوض اور اِران۔^,7 $یہ ایصر کے بیٹے ہیں بِلہا ن اور زعوا ن اور عقان۔{+q $اور دِیسون کے بیٹے یہ ہیں حمدان اور اِشبان اور یتران اور کِران۔k*Q $اور عنہ کی اَولاد یہ ہے دِیسون اور اُہلیبامہ بِنت عنہ۔V)' $اور صبعو ن کے بیٹے یہ ہیں ۔آیّہ اور عنہ ۔ یہ وہ عنہ ہے جِسے اپنے باپ کے گدھوں کو بیابان میں چراتے وقت گرم چشمے مِلے۔( $اور یہ سوبل کے بیٹے ہیں ۔ علوان اور مانحت اور عیبا ل اور سفو اور اونام۔r'_ $حور ی اور ہِیما م لوطان کے بیٹے اور تِمنع لوطان کی بہن تھی۔1&] $اور دِیسون اور ایصر اور دِیسان ۔ بنی شعِیر میں سے جو حور ی رئِیس مُلکِ ادُوم میں ہُوئے یہ ہیں۔-%U $اورشعِیر حوری کے بیٹے جو اُس مُلک کے باشِندے تھے یہ ہیں ۔ لوطان اور سوبل اور صبعو ن اور عنہ۔h$K $سو عیسو یعنی ادُوم کی اَولاد اور اُن کے رئِیس یہ ہیں۔#! $اور عیسو کی بِیوی اُہلیبا مہ کی اَولاد یہ ہیں رئِیس یعُوس رئِیس یعلام رئِیس قورح۔ یہ وہ رئِیس ہیں جو عیسو کی بِیوی اُہلیبا مہ بِنت عنہ کے فرزند تھے۔D" $اور رعوایل بن عیسو کے بیٹے یہ ہیں ۔ رئِیس نحت رئِیس زارح رئِیس سمّہ رئِیس مِزّہ ۔ یہ وہ رئِیس ہیں جو رعوایل سے مُلکِ ادُوم میں پَیدا ہُوئے اور عیسو کی بِیوی بشامہ کے فرزند تھے۔\!3 $رئِیس قورح رئِیس جعتام رئِیس عمالیق ۔ یہ وہ رئِیس ہیں جو الیِفز سے مُلکِ ادُوم میں پَیدا ہُوئے اور عدّہ کے فرزند تھے۔z o $اور عیسو کی اَولاد میں جو رئِیس تھے سو یہ ہیں ۔ عیسو کے پہلوٹھے بیٹے الِیفز کی اَولاد میں رئِیس تیمان رئِیس اومر رئِیس صفو رئِیس قَنز۔{q $اور اُہلیبامہ کے بیٹے جو عنہ کی بیٹی صِبعون کی نواسی اور عیسو کی بِیوی تھی یہ ہیں۔ عیسو سے اُس کے یعُوس اور یعلام اور قورح پَیدا ہُوئے۔-U $ رعوایل کے بیٹے یہ ہیں ۔نحت اور زارح اور سمّہ اور مِزّہ ۔ یہ عیسو کی بِیوی بشامہ کے بیٹے تھے۔_9 $ اور تِمنع عیسو کے بیٹے الیِفز کی حرم تھی اور الیِفز سے اُس کے عمالیق پَیدا ہُؤا ۔ سو عیسو کی بِیوی عدّہ کے بیٹے یہ تھے۔ue $ الیِفز کے بیٹے تیمان اور اومر اور صفو اور جعتام اور قنز تھے۔A} $ عیسو کے بیٹوں کے نام یہ ہیں ۔ الیِفز عیسو کی بِیوی عدّہ کا بیٹا اور رعوایل عیسو کی بِیوی بشامہ کا بیٹا۔wi $ اور عیسو کا جو کوہِ شعیر کے ادُومیوں کا باپ ہے یہ نسب نامہ ہے۔lS $پس عیسو جِسے ادُوم بھی کہتے ہیں کوہِ شعیر میں رہنے لگا۔&G $کیونکہ اُن کے پاس اِس قدر سامان ہو گیا تھا کہ وہ ایک جگہ رہ نہیں سکتے تھے اور اُن کے چَوپایوں کی کثرت کے سبب سے اُس زمِین میں جہاں اُن کا قیام تھا گنجایش نہ تھی۔%E $اور عیسو اپنی بِیویوں اور بیٹے بیٹِیوں اور اپنے گھر کے سب نوکر چاکروں اور اپنے چَوپایوں اور تمام جانوروں اور اپنے سب مال اسباب کو جو اُس نے مُلکِ کنعان میں جمع کِیا تھا لے کر اپنے بھائی یعقُوب کے پاس سے ایک دُوسرے مُلک کو چلا گیا۔H $اور اُہلیبامہ کے یعوس اور یعلام اور قورح پَیدا ہُوئے ۔ یہ عیسو کے بیٹے ہیں جو مُلکِ کنعان میں پَیدا ہُوئے۔  $اور عیسو سے عدّہ کے اِلیفز پَیدا ہُؤا اور بشامہ کے رعوایل پَیدا ہُؤا۔r_ $اور اِسمٰعیل کی بیٹی اور نبایوت کی بہن بشامہ کو بیاہ لایا۔K $عیسو کنعانی لڑکیوں میں سے حِتّی اَیلون کی بیٹی عدّہ کو اور حوی صبعو ن کی نواسی اور عنہ کی بیٹی اُہلیبامہ کو۔L  $اور عیسو یعنی ادُوم کا نسب نامہ یہ ہے۔! #تب اِضحاق نے دَم چھوڑ دِیا اور وفات پائی اور بُوڑھا اور پُوری عُمر کا ہو کر اپنے لوگوں میں جا مِلا اور اُس کے بیٹوں عیسو اور یعقُوب نے اُسے دفن کِیا۔K #اور اِضحا ق ایک سَو اسی برس کا ہُؤا۔[1 #اور یعقُوب مَمرے میں جو قریت اربع یعنی حبرُون ہے جہاں ابرہام اور اِضحاق نے ڈیرا کِیا تھا اپنے باپ اِضحا ق کے پاس آیا۔C #اور لیاہ کی لَونڈی زِلفہ کےبیٹے جد اور آشر تھے ۔ یہ سب یعقُوب کے بیٹے ہیں جو فدّان ارام میں پَیدا ہُوئے۔m U #اور راخِل کی لَونڈی بِلہا ہ کے بیٹے دان اور نفتا لی تھے۔R  #اور راخِل کے بیٹے یُوسف اور بِنیمین تھے۔D  #لیاہ کے بیٹے یہ تھے ۔ رُوبِن یعقُوب کا پہلوٹھا اور شمعُو ن اور لاو ی اور یہُوداہ اور اشکار اور زبُولُون۔B  #اور اِسرا ئیل کے اُس مُلک میں رہتے ہُوئے یُوں ہُؤا کہ رُوبِن نے جا کر اپنے باپ کی حرم بِلہا ہ سے مُباشرت کی اور اِسرا ئیل کو یہ معلُوم ہو گیا۔ اُس وقت یعقُوب کے بارہ بیٹے تھے۔ } #اور اِسرا ئیل آگے بڑھا اور عدر کے بُرج کی پرلی طرف اپنا ڈیرا لگایا۔5e #اور یعقُوب نے اُس کی قبر پر ایک سُتُون کھڑا کر دِیا ۔ راخِل کی قبر کا یہ سُتُون آج تک مَوجُود ہے۔{ #اور راخِل مَر گئی اور اِفرات یعنی بَیت لحم کے راستہ میں دفن ہُوئی۔X+ #اور یُوں ہُؤا کہ اُس نے مَرتے مَرتے اُس کا نام بِنؤنی رکھّا اور مَر گئی پر اُس کے باپ نے اُس کا نام بنِیمین رکھّا۔(K #اور جب وہ سخت درد میں مُبتلا تھی تو دائی نے اُس سے کہا ڈر مت۔ اب کے بھی تیرے بیٹا ہی ہو گا۔]5 #اور وہ بَیت ایل سے چلے اور اِفرات تھوڑی ہی دُور رہ گیا تھا کہ راخِل کے دردِ زہ لگا اور وضع ِحمل میں نِہایت دِقّت ہُوئی۔ #اور یعقُوب نے اُس مقام کا نام جہاں خُدا اُس سے ہم کلام ہُؤا بَیت ایل رکھّا۔V' #تب یعقُوب نے اُس جگہ جہاں وہ اُس سے ہم کلام ہُؤا پتّھر کا ایک سُتُون کھڑا کِیا اور اُس پر تپاون کِیا اور تیل ڈالا۔ # اور خُدا جِس جگہ اُس سے ہم کلام ہُؤا وہِیں سے اُس کے پاس سے اُوپر چلا گیا۔Y- # اور یہ مُلک جو مَیں نے ابرہام اور اِضحاق کو دِیا ہے سو تُجھ کو دُوں گااور تیرے بعد تیری نسل کو بھی یِہی مُلک دُوں گا۔6g # پِھر خُدا نے اُسے کہا کہ مَیں خُدایِ قادرِ مُطلق ہُوں ۔ تُو برومند ہو اور بُہت ہو جا ۔ تُجھ سے ایک قوم بلکہ قوموں کے جتھے پَیدا ہوں گے اور بادشاہ تیرے صُلب سے نِکلیں گے۔~ # اور خُدا نے اُسے کہا کہ تیرا نام یعقُوب ہے ۔ تیرا نام آگے کو یعقُو ب نہ کہلائے گا بلکہ تیرا نام اِسرائیل ہو گا ۔ سو اُس نے اُس کا نام اِسرا ئیل رکھّا۔%}E # اور یعقُو ب کے فدّان ارام سے آنے کے بعد خُدا اُسے پِھر دِکھائی دِیا اور اُسے برکت بخشی۔| #اور رِبقہ کی دایہ دبورہ مَر گئی اور وہ بَیت ایل کی اُترائی میں بلُوط کے درخت کے نِیچے دفن ہُوئی اور اُس بلُوط کا نام الّو ن بکُوت رکھّا گیا۔ k5~}|{{yyx==%;::=9d877.65 4<3c2i210[/.--8,&++*)q('&&*%y$#! 4`b4BP \ V I t b, ikzo +تب اُنہوں نے نذرانہ لِیا اور دُونا دام بھی ہاتھ میں لے لِیا اور بِنیمین کو لے کر چل پڑے اور مِصر پُہنچ کر یُوسف کے سامنے جا کھڑے ہُوئے۔+ +اور خُدایِ قادِر اُس شخص کو تُم پر مِہربان کرے تاکہ وہ تُمہارے دُوسرے بھائی کو اور بِنیمین کوتُمہارے ساتھ بھیج دے ۔ مَیں اگر بے اَولاد ہُؤا تو ہُؤا۔{ + اور اپنے بھائی کو بھی ساتھ لو اور اُٹھ کر پِھر اُس شخص کے پاس جاؤ۔9 + اور دُونا دام اپنے ہاتھ میں لے لو اور وہ نقدی جو پھیر دی گئی اور تُمہارے بوروں کے مُنہ میں رکھّی مِلی اپنے ساتھ واپس لے جاؤ کیونکہ شاید بُھول ہو گئی ہو گی۔<s + تب اُن کے باپ اِسرائیل نے اُن سے کہا اگر یِہی بات ہے تو اَیسا کرو کہ اپنے برتنوں میں اِس مُلک کی مشہُور پَیداوار میں سے کُچھ اُس شخص کے لِئے نذرانہ لیتے جاؤ جَیسے تھوڑا سا رَوغن ِبلسان تھوڑا سا شہد کُچھ گرم مصالح اور مُرّ اور پِستہ اور بادام۔sa + اگر ہم دیر نہ لگاتے تو اب تک دُوسری دفعہ لَوٹ کر آ بھی جاتے۔5e + اور مَیں اُس کا ضامِن ہوتا ہُوں ۔ تُو اُس کو میرے ہاتھ سے واپس مانگنا ۔ اگر مَیں اُسے تیرے پاس پُہنچا کر سامنے کھڑا نہ کر دُوں تو مَیں ہمیشہ کے لِئے گُنہگار ٹھہرُوں گا۔% +تب یہُوداہ نے اپنے باپ اِسرا ئیل سے کہا کہ اُس لڑکے کو میرے ساتھ کر دے تو ہم چلے جائیں گے تاکہ ہم اورتُو اور ہمارے بال بچّے زِندہ رہیں اور ہلاک نہ ہوں۔<s +اُنہوں نے کہا اُس شخص نے بجِد ہو کر ہمارا اور ہمارے خاندان کا حال پُوچھا کہ کیا تُمہارا باپ اب تک جِیتا ہے؟ اور کیا تُمہارا کوئی اَور بھائی ہے؟ تو ہم نے اِن سوالوں کے مُطابِق اُسے بتا دِیا ۔ ہم کیا جانتے تھے کہ وہ کہے گا کہ اپنے بھائی کو لے آؤ۔Q +تب اِسرا ئیل نے کہا کہ تُم نے مُجھ سے کیوں یہ بدسلُوکی کی کہ اُس شخص کو بتا دِیا کہ ہمارا ایک بھائی اَور بھی ہے؟۔  +اور اگر تُو اُسے نہ بھیجے تو ہم نہیں جائیں گے کیونکہ اُس شخص نے کہہ دِیا ہے کہ تُم میرا مُنہ نہ دیکھو گے جب تک تُمہارا بھائی تُمہارے ساتھ نہ ہو۔-U +سو اگر تُو ہمارے بھائی کو ہمارے ساتھ بھیج دے تو ہم جائیں گے اور تیرے لِئے اناج مول لائیں گے۔ +تب یہُوداہ نے اُسے کہا کہ اُس شخص نے ہم کو نِہایت تاکِید سے کہہ دِیا تھا کہ تُم میرا مُنہ نہ دیکھو گے جب تک تُمہارا بھائی تُمہارے ساتھ نہ ہو۔| s +اور یُوں ہُؤا کہ جب اُس غلّہ کو جِسے مِصر سے لائے تھے کھا چُکے تو اُن کے باپ نے اُن سے کہا کہ جا کر ہمارے لِئے پِھر کُچھ اناج مول لے آؤ۔J   +اور کال مُلک میں اَور بھی سخت ہو گیا۔m U *&اُس نے کہا میرا بیٹا تُمہارے ساتھ نہیں جائے گا کیونکہ اُس کا بھائی مَر گیا اور وہ اکیلا رہ گیا ہے ۔ اگر راستہ میں جاتے جاتے اُس پر کوئی آفت آ پڑے تو تُم میرے سفید بالوں کو غم کے ساتھ گور میں اُتارو گے۔; q *%تب رُوبِن نے اپنے باپ سے کہا اگر مَیں اُسے تیرے پاس نہ لے آؤں تو میرے دونوں بیٹوں کو قتل کر ڈالنا ۔ اُسے میرے ہاتھ میں سَونپ دے اور مَیں اُسے پِھر تیرے پاس پُہنچا دُوں گا۔@ { *$اور اُن کے باپ یعقُوب نے اُن سے کہا تُم نے مُجھے بے اَولاد کر دِیا ۔ یُوسف نہیں رہا اور شمعُو ن بھی نہیں ہے اور اب بِنیمین کو بھی لے جانا چاہتے ہو ۔ یہ سب باتیں میرے خِلاف ہیں۔4c *#اور یُوں ہُؤا کہ جب اُنہوں نے اپنے اپنے بورے خالی کِئے تو ہر شخص کی نقدی کی تَھیلی اُسی کے بورے میں رکھّی دیکھی اور وہ اور اُن کا باپ نقدی کی تَھیلِیاں دیکھ کر ڈر گئے۔\3 *"اور اپنے سب سے چھوٹے بھائی کو میرے پاس لے آؤ ۔ تب مَیں جان لُوں گا کہ تُم جاسُوس نہیں بلکہ سچّے آدمی ہو اور مَیں تُمہارے بھائی کو تُمہارے حوالہ کر دُوں گا ۔ پِھر تُم مُلک میں سَوداگری کرنا۔V' *!تب اُس شخص نے جو مُلک کا مالِک ہے ہم سے کہا مَیں اِسی سے جان لُوں گا کہ تُم سچّے ہو کہ اپنے بھائِیوں میں سے کِسی کو میرے پاس چھوڑ دو اور اپنے گھر والوں کے کھانے کے لِئے اناج لے کر چلے جاؤ۔nW * ہم بارہ بھائی ایک ہی باپ کے بیٹے ہیں ۔ ہم میں سے ایک کا کُچھ پتا نہیں اور سب سے چھوٹا اِس وقت ہمارے باپ کے پاس مُلکِ کنعان میں ہے۔hK *ہم نے اُس سے کہا کہ ہم سچّے آدمی ہیں ۔ ہم جاسُوس نہیں۔?y *کہ اُس شخص نے جو اُس مُلک کا مالِک ہے ہم سے سخت لہجہ میں باتیں کِیں اور ہم کو اُس مُلک کے جاسُوس سمجھا۔+Q *اور وہ مُلکِ کنعان میں اپنے باپ یعقُوب کے پاس آئے اور ساری واردات اُسے بتائی اور کہنے لگے۔lS *تب اُس نے اپنے بھائِیوں سے کہا کہ میری نقدی پھیر دی گئی ہے ۔ وہ میرے بورے میں ہے ۔ دیکھ لو! پِھر تو وہ حواس باختہ ہو گئے اور ہکّا بکّا ہو کر ایک دُوسرے کو دیکھنے اور کہنے لگے خُدا نے ہم سے یہ کیا کِیا؟۔[1 *جب اُن میں سے ایک نے منزل پر اپنے گدھے کو چارا دینے کے لِئے اپنا بورا کھولا تو اپنی نقدی بورے کے مُنہ میں رکھّی دیکھی۔{ *اور اُنہوں نے اپنے گدھوں پر غلّہ لاد لِیا اور وہاں سے روانہ ہُوئے۔6~g *پِھر یُوسف نے حُکم کِیا کہ اُن کے بوروں میں اناج بھریں اور ہر شخص کی نقدی اُسی کے بورے میں رکھ دیں اور اُن کو زادِ راہ بھی دے دیں ۔ چُنانچہ اُن کے لِئے اَیسا ہی کِیا گیا۔} *تب وہ اُن کے پاس سے ہٹ گیا اور رویا اور پِھر اُن کے پاس آ کر اُن سے باتیں کِیں اور اُن میں سے شمعُو ن کو لے کر اُن کی آنکھوں کے سامنے اُسے بندھوا دِیا۔:|o *اور اُن کو معلُوم نہ تھا کہ یُوسف اُن کی باتیں سمجھتا ہے اِس لِئے کہ اُن کے درمِیان ایک ترجمان تھا۔{ *تب رُوبِن بول اُٹھا کیا مَیں نے تُم سے نہ کہا تھاکہ اِس بچّے پر ظُلم نہ کرو اور تُم نے نہ سُنا ۔ سو دیکھ لو۔ اب اُس کے خُون کا بدلہ لِیا جاتا ہے۔z *اور وہ آپس میں کہنے لگے کہ ہم دراصل اپنے بھائی کے سبب سے مُجرِم ٹھہرے ہیں کیونکہ جب اُس نے ہم سے مِنّت کی تو ہم نے یہ دیکھ کر بھی کہ اُس کی جان کَیسی مُصِیبت میں ہے اُس کی نہ سُنی ۔ اِسی لِئے یہ مُصِیبت ہم پر آ پڑی ہے۔yy *اور اپنے سب سے چھوٹے بھائی کو میرے پاس لے آؤ ۔ یُوں تُمہاری باتوں کی تصدِیق ہو جائے گی اور تُم ہلاک نہ ہو گے ۔ سو اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا۔hxK *اگر تُم سچّے ہو تو اپنے بھائِیوں میں سے ایک کو قَیدخانہ میں بند رہنے دو اور تُم اپنے گھر والوں کے کھانے کے لِئے اناج لے جاؤ۔-wU *اور تِیسرے دِن یُوسف نے اُن سے کہا ایک کام کرو تو زِندہ رہو گے کیونکہ مُجھے خُدا کا خَوف ہے۔jvO *اور اُس نے اُن سب کو تِین دِن تک اِکٹھّے نظربند رکھّا۔Tu# *سو اپنے میں سے کِسی ایک کو بھیجو کہ وہ تُمہارے بھائی کو لے آئے اور تُم قَید رہو تاکہ تُمہاری باتوں کی تصدِیق ہو کہ تُم سچّے ہو یا نہیں ورنہ فِرعون کی حیات کی قَسم تُم ضرُور ہی جاسُوس ہو۔~tw *سو تُمہاری آزمایش اِس طرح کی جائے گی کہ فِرعون کی حیات کی قَسم تُم یہاں سے جانے نہ پاؤ گے جب تک تُمہارا سب سے چھوٹا بھائی یہاں نہ آ جائے۔}su *تب یُوسف نے اُن سے کہا ۔ مَیں تو تُم سے کہہ چُکا کہ تُم جاسُوس ہو۔r# * تب اُنہوں نے کہا تیرے غُلام بارہ بھائی ایک ہی شخص کے بیٹے ہیں جو مُلکِ کنعان میں ہے ۔ سب سے چھوٹا اِس وقت ہمارے باپ کے پاس ہے اور ایک کا کُچھ پتا نہیں۔q * اُس نے کہا نہیں بلکہ تُم اِس مُلک کی بُری حالت دریافت کرنے کو آئے ہو۔p * ہم سب ایک ہی شخص کے بیٹے ہیں ۔ ہم سچّے ہیں ۔ تیرے غُلام جاسُوس نہیں ہیں۔o * اُنہوں نے اُس سے کہا نہیں خُداوند ۔ تیرے غُلام اناج مول لینے آئے ہیں۔n * اور یُوسف اُن خوابوں کو جو اُس نے اُن کی بابت دیکھے تھے یاد کر کے اُن سے کہنے لگا کہ تُم جاسُوس ہو ۔ تُم آئے ہو کہ اِس مُلک کی بُری حالت دریافت کرو۔ m *یُوسف نے تو اپنے بھائِیوں کو پہچان لِیا تھا پر اُنہوں نے اُسے نہ پہچانا۔clA *یُوسف اپنے بھائِیوں کو دیکھ کر اُن کو پہچان گیا پر اُس نے اُن کے سامنے اپنے آپ کو انجان بنا لِیا اور اُن سے سخت لہجہ میں پُوچھا تُم کہاں سے آئے ہو؟ اُنہوں نے کہ کنعان کے مُلک سے اناج مول لینے کو۔)kM *اور یُوسف مُلکِ مِصر کا حاکِم تھا اور وُہی مُلک کے سب لوگوں کے ہاتھ غلّہ بیچتا تھا ۔ سو یُوسف کے بھائی آئے اور اپنے سر زمِین پر ٹیک کر اُس کے حضُور آداب بجا لائے۔7ji *سو جو لوگ غلّہ خرِیدنے آئے اُن کے ساتھ اِسرائیل کے بیٹے بھی آئے کیونکہ کنعان کے مُلک میں کال تھا۔hiK *پر یعقُوب نے یُوسف کے بھائی بِنیمین کو اُس کے بھائِیوں کے ساتھ نہ بھیجا کیونکہ اُس نے کہا کہ کہِیں اُس پر کوئی آفت نہ آ جائے۔dhC *سو یُوسف کے دس بھائی غلّہ مول لینے کو مِصر میں آئے۔vgg *۔ دیکھو مَیں نے سُنا ہے کہ مِصر میں غلّہ ہے ۔ تُم وہاں جاؤ اور وہاں سے ہمارے لِئے اناج مول لے آؤ تاکہ ہم زِندہ رہیں اور ہلاک نہ ہوں۔Uf ' *اور یعقُوب کو معلُوم ہُؤا کہ مِصر میں غلّہ ہے تب اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ تُم کیوں ایک دُوسرے کا مُنہ تاکتے ہو؟Me )9اور سب مُلکوں کے لوگ اناج مول لینے کے لِئے یُوسف کے پاس مِصر میں آنے لگے کیونکہ ساری زمِین پر سخت کال پڑا تھا۔rd_ )8اور تمام رُویِ زمِین پر کال تھا اور یُوسف اناج کے کھتّوں کو کُھلوا کر مِصریوں کے ہاتھ بیچنے لگا اور مُلک ِمِصر میں سخت کال ہو گیا۔'cI )7اور جب مُلک ِمِصر میں لوگ بُھوکوں مَرنے لگے تو روٹی کے لِئے فِرعون کے آگے چِلّائے ۔ فِرعون نے مِصریوں سے کہا کہ یُوسف کے پاس جاؤ ۔ جو کُچھ وہ تُم سے کہے سو کرو۔b% )6اور اَور سب مُلکوں میں تو کال تھا پر مُلک ِمِصر میں ہر جگہ خُورِش مَوجُود تھی۔Za/ )5اور ارزانی کے وہ سات برس جو مُلک ِمِصر میں ہُوئے تمام ہو گئے اور یُوسف کے کہنے کے مُطابِق کال کے سات برس شرُوع ہُوئے۔;`q )4اور دُوسرے کا نام اِفرائیم یہ کہہ کر رکھّا کہ خُدا نے مُجھے میری مُصِیبت کے مُلک میں پَھل دار کِیا۔U_% )3اور یُوسف نے پہلوٹھے کا نام منسّی یہ کہہ کر رکھّا کہ خُدا نے میری اور میرے باپ کے گھر کی سب مشقّت مُجھ سے بُھلا دی۔&^G )2اور کال سے پہلے اون کے پُجاری فوطِیفرع کی بیٹی آسِناتھ کے یُوسف سے دو بیٹے پَیدا ہُوئے۔o]Y )1اور یُوسف نے غلّہ سمُندر کی ریت کی مانِند نِہایت کثرت سے ذخیرہ کِیا یہاں تک کہ حِساب رکھنا بھی چھوڑ دِیا کیونکہ وہ بے حِساب تھا۔G\ )0اور وہ لگاتار ساتوں برس ہر قِسم کی خُورِش جو مُلک ِمِصر میں پَیدا ہوتی تھی جمع کر کر کے شہروں میں اُس کا ذخیرہ کرتا گیا ۔ ہر شہر کی چاروں اطراف کی خورِش وہ اُسی شہر میں رکھتا گیا۔`[; )/اور ارزانی کے سات برسوں میں اِفراط سے فصل ہُوئی۔}Zu ).اور یُوسف تِیس برس کا تھا جب وہ مِصر کے بادشاہ فِرعون کے سامنے گیا اور اُس نے فِرعون کے پاس سے رُخصت ہو کر سارے مُلکِ مِصر کا دَورہ کِیا۔$YC )-اور فِرعون نے یُوسف کا نام صِفنا ت فعنیح ر کھّا اوراُس نے اون کے پُجاری فوطِیفر ع کی بیٹی آسِناتھ کو اُس سے بیاہ دِیا اور یُوسف مُلکِ مِصر میں دَورہ کرنے لگا۔Xy ),اور فِرعون نے یُوسف سے کہا مَیں فِرعون ہُوں اور تیرے حُکم کے بغیر کوئی آدمی اِس سارے مُلکِ مِصر میں اپنا ہاتھ یا پاؤں ہِلانے نہ پائے گا۔ W )+اور اُس نے اُسے اپنے دُوسرے رتھ میں سوار کرا کر اُس کے آگے آگے یہ مُنادی کروا دی کہ گُھٹنے ٹیکو اور اُس نے اُسے سارے مُلکِ مِصر کا حاکِم بنا دِیا۔(VK )*اور فِرعون نے اپنی انگُشتری اپنے ہاتھ سے نِکال کر یُوسف کے ہاتھ میں پہنا دی اور اُسے بارِیک کتان کے لِباس میں آراستہ کروا کر سونے کا طَوق اُس کے گلے میں پہنایا۔U5 ))اور فِرعون نے یُوسف سے کہا کہ دیکھ مَیں تُجھے سارے مُلکِ مِصر کا حاکِم بناتا ہُوں۔kTQ )(سو تُو میرے گھر کا مُختار ہو گا اور میری ساری رعایا تیرے حُکم پر چلے گی ۔ فقط تخت کا مالِک ہونے کے سبب سے مَیں بزُرگ تر ہُوں گا۔fSG )'اور فِرعون نے یُوسف سے کہا چُونکہ خُدا نے تُجھے یہ سب کُچھ سمجھا دِیا ہے اِس لِئے تیری مانِند دانشور اور عقل مند کوئی نہیں۔ER )&سو فِرعون نے اپنے خادِموں سے کہا کہ کیا ہم کو اَیسا آدمی جَیسا یہ ہے جِس میں خُدا کی رُوح ہے مِل سکتا ہے؟۔_Q9 )%یہ بات فِرعون اور اُس کے سب خادِموں کو پسند آئی۔yPm )$یِہی غلّہ مُلک کے لِئے ذخِیرہ ہو گا اور ساتوں برس کے لِئے جب تک مُلک میں کال رہے گا کافی ہو گا تاکہ کال کی وجہ سے مُلک برباد نہ ہو جائے۔(OK )#اور وہ اُن اچھّے برسوں میں جو آتے ہیں سب کھانے کی چِیزیں جمع کریں اور شہر شہر میں غلّہ جو فِرعون کے اِختیار میں ہو خُورِش کے لِئے فراہم کر کے اُس کی حِفاظت کریں۔(NK )"فِرعون یہ کرے تاکہ اُس آدمی کو اِختیار ہو کہ وہ مُلک میں ناظِروں کو مُقّرر کر دے اور ارزانی کے سات برسوں میں سارے مُلکِ مِصر کی پَیداوار کا پانچواں حِصّہ لے لے۔IM )!اِس لِئے فِرعون کو چاہئے کہ ایک دانِشور اور عقل مند آدمی کو تلاش کر لے اور اُسے مُلکِ مِصر پر مُختار بنائے۔sLa ) اور فِرعون نے جو یہ خواب دو دفعہ دیکھا تو اِس کا سبب یہ ہے کہ یہ بات خُدا کی طرف سے مُقرّر ہو چُکی ہے اور خُدا اِسے جلد پُورا کرے گا۔,KS )اور ارزانی مُلک میں یاد بھی نہیں رہے گی کیونکہ جو کال بعد میں پڑے گا وہ نِہایت ہی سخت ہو گا۔qJ] )اُن کے بعد سات برس کال کے آئیں گے اور تمام مُلک ِمِصر میں لوگ اِس ساری پَیداوار کو بُھول جائیں گے اور یہ کال مُلک کو تباہ کر دے گا۔wIi )دیکھ! سارے مُلکِ مِصر میں سات برس تو پَیداوار کثِیرکے ہوں گے۔KH )یہ وُہی بات ہے جو مَیں فِرعون سے کہہ چُکا ہُوں کہ جو کُچھ خُدا کرنے کو ہے اُسے اُس نے فِرعون پر ظاہِرکِیا ہے۔G/ )اور وہ سات بدشکل اور دُبلی گائیں جو اُن کے بعد نِکلِیں اور وہ سات خالی اور پُوربی ہوا کی ماری مُرجھائی ہُوئی بالیں بھی سات برس ہی ہیں مگر کال کے سات برس۔9Fm )وہ سات اچھّی اچھّی گائیں سات برس ہیں اور وہ سات اچھّی اچھّی بالیں بھی سات برس ہیں ۔ خواب ایک ہی ہے۔UE% )تب یُوسف نے فِرعون سے کہا کہ فِرعون کا خواب ایک ہی ہے ۔ جو کُچھ خُدا کرنے کو ہے اُسے اُس نے فِرعون پر ظاہِرکِیا ہے۔D9 )اور یہ پتلی بالیں اُن ساتوں اچھّی اچھّی بالوں کو نِگل گئِیں اور مَیں نے اِن جادُوگروں سے اِس کا بیان کِیا پر ایسا کوئی نہ نِکلا جو مُجھے اِس کا مطلب بتاتا۔0C[ )اور اُن کے بعد اَور سات سُوکھی اور پتلی اور پُوربی ہوا کی ماری مُرجھائی ہُوئی بالیں نِکلیِں۔B/ )اور پِھر خواب میں دیکھا کہ ایک ڈنٹھی میں سات بھری اور اچھّی اچھّی بالیں نِکلِیں۔A# )اور اُن کے کھا جانے کے بعد یہ معلُوم بھی نہیں ہوتا تھا کہ اُنہوں نے اُن کو کھا لِیا ہے بلکہ وہ پہلے کی طرح جَیسی کی تَیسی بدشکل رہِیں ۔ تب میں جاگ گیا۔@ )اور وہ دُبلی اور بدشکل گائیں اُن پہلی ساتوں موٹی گایوں کو کھا گئِیں۔? )اُن کے بعد اَور سات خراب اور نِہایت بدشکل اور دُبلی گائیں نِکلِیں اور وہ اِس قدر بُری تِھیں کہ مَیں نے سارے مُلکِ مِصر میں اَیسی کبھی نہیں دیکھِیں۔>- )اور اُس دریا میں سے سات موٹی اور خُوب صُورت گائیں نِکل کر نَیستان میں چرنے لگیں۔=/ )تب فِرعون نے یُوسف سے کہا مَیں نے خواب میں دیکھا کہ مَیں دریا کے کنارے کھڑا ہُوں۔.<W )یُوسف نے فِرعون کو جواب دِیا مَیں کُچھ نہیں جانتا ۔ خُدا ہی فِرعون کو سلامتی بخش جواب دے گا۔!;= )فِرعون نے یُوسف سے کہا مَیں نے ایک خواب دیکھا ہے جِس کی تعبیر کوئی نہیں کر سکتا اور مُجھ سے تیرے بارے میں کہتے ہیں کہ تُو خواب کو سُن کر اُس کی تعبیر کرتا ہے۔: )تب فِرعون نے یُوسف کو بُلوا بھیجا ۔ سو اُنہوں نے جلد اُسے قَیدخانہ سے باہر نِکالا اور اُس نے حجامت بنوائی اور کپڑے بدل کر فِرعون کے سامنے آیا۔^97 ) اور جو تعبِیر اُس نے بتائی تھی وَیسا ہی ہُؤا کیونکہ مُجھے تو اُس نے میرے منصب پر بحال کِیا تھا اور اُسے پھانسی دی تھی۔S8! ) وہاں ایک عِبری جوان جلَوداروں کے سردار کا نوکر ہمارے ساتھ تھا ۔ ہم نے اُسے اپنے خواب بتائے اور اُس نے اُن کی تعبِیر کی اور ہم میں سے ہر ایک کو ہمارے خواب کے مُطابِق اُس نے تعِبیر بتائی۔E7 ) تو مَیں نے اور اُس نے ایک ہی رات میں ایک ایک خواب دیکھا ۔ یہ خواب ہم نے اپنے اپنے ہونہار کے مُطابِق دیکھے۔c6A ) جب فِرعون اپنے خادِموں سے ناراض تھا اور اُس نے مُجھے اور سردار نان پَز کو جلَوداروں کے سردار کے گھر میں نظربند کروا دِیا۔5 ) اُس وقت سردار ساقی نے فِرعو ن سے کہا کہ میری خطائیں آج مُجھے یاد آئِیں۔c4A )اور صُبح کو یُوں ہُؤا کہ اُس کا جی گھبرایا ۔ تب اُس نے مِصر کے سب جادُوگروں اور سب دانِش مندوں کو بُلوا بھیجا اور اپنا خواب اُن کو بتایا پر اُن میں سے کوئی فِرعون کے آگے اُن کی تعبِیر نہ کر سکا۔b3? )یہ پتلی بالیں اُن ساتوں موٹی اور بھری ہُوئی بالوں کو نِگل گئِیں اور فِرعو ن جاگ گیا اور اُسے معلُوم ہُؤا کہ یہ خواب تھا۔2% )اُن کے بعد اَور سات پتلی اور پُوربی ہوا کی ماری مُرجھائی ہُوئی بالیں نِکلیِں۔R1 )اور وہ پِھر سو گیا اور اُس نے دُوسرا خواب دیکھا کہ ایک ڈنٹھی میں اناج کی سات موٹی اور اچھّی اچھّی بالیں نِکلِیں۔Q0 )اور یہ بدشکل اور دُبلی دُبلی گائیں اُن ساتوں خُوب صُورت اور موٹی موٹی گایوں کو کھا گئِیں ۔ تب فِرعون جاگ اُٹھا۔b/? )اُن کے بعد اَور سات بدشکل اور دُبلی دُبلی گائیں دریا سے نِکلِیں اور دُوسری گایوں کے برابر دریا کے کنارے جا کھڑی ہُوئِیں۔".? )اور اُس دریا میں سے سات خُوب صُورت اور موٹی موٹی گائیں نِکل کر نَیستان میں چرنے لگیں۔-  )پُورے دو برس کے بعد فِرعون نے خواب میں دیکھا کہ وہ لب ِدریا کھڑا ہے۔u,e (لیکن سردار ساقی نے یُوسف کو یاد نہ کِیا بلکہ اُسے بُھول گیا۔%+E (پر اُس نے سردار نان پَز کو پھانسی دِلوائی جَیسا یُوسف نے تعبِیر کر کے اُن کو بتایا تھا۔8*k (اور اُس نے سردار ساقی کو پِھر اُس کی خِدمت پر بحال کِیا اور وہ فِرعون کے ہاتھ میں پِیالہ دینے لگا۔7)i (اور تِیسرے دِن جو فِرعون کی سالگرہ کا دِن تھا یُوں ہُؤا کہ اُس نے اپنے سب نوکروں کی ضِیافت کی اور اُس نے سردار ساقی اور سردار نان پَز کو اپنے نوکروں کے ساتھ یاد فرمایا۔z(o (سو اب سے تِین دِن کے اندر فِرعون تیرا سر تیرے تن سے جُدا کرا کے تُجھے ایک درخت پر ٹنگوا دے گا اور پرِندے تیرا گوشت نوچ نوچ کر کھائیں گے۔ ' (یُوسف نے اُس سے کہا اِس کی تعبِیر یہ ہے کہ وہ تِین ٹوکرِیاں تِین دِن ہیں۔Z&/ (اور اُوپر کی ٹوکری میں ہر قِسم کا پکا ہُؤا کھانا فِرعون کے لِئے ہے اور پرِندے میرے سرپر کی ٹوکری میں سے کھا رہے ہیں۔%{ (جب سردار نان پَز نے دیکھا کہ تعبِیر اچھّی نِکلی تو یُوسف سے کہا کہ مَیں نے بھی خواب میں دیکھا کہ میرے سرپر سفید روٹی کی تِین ٹوکرِیاں ہیں۔$} (کیونکہ عِبر ا نیوں کے مُلک سے مُجھے چُرا کر لے آئے ہیں اور یہاں بھی مَیں نے اَیسا کوئی کام نہیں کِیا جِس کے سبب سے قَیدخانہ میں ڈالا جاؤں۔#' (لیکن جب تُو خُوش حال ہو جائے تو مُجھے یاد کرنا اور ذرا مُجھ سے مِہربانی سے پیش آنا اور فِرعون سے میرا ذِکر کرنا اور مُجھے اِس گھر سے چُھٹکارا دِلوانا۔@"{ ( سو اب سے تِین دِن کے اندر فِرعون تُجھے سرفراز فرمائے گا اور تُجھے پِھر تیرے منصب پر بحال کر دے گا اور پہلے کی طرح جب تُو اُس کا ساقی تھا پِیالہ فِرعون کے ہاتھ میں دِیا کرے گا۔! ( یُوسف نے اُس سے کہا اِس کی تعبِیر یہ ہے کہ وہ تِین شاخیں تِین دِن ہیں۔  ( اور فِرعون کا پیالہ میرے ہاتھ میں ہے اور مَیں نے اُن انگُوروں کو لے کر فِرعون کے پیالہ میں نچوڑا اور وہ پیالہ مَیں نے فِرعون کے ہاتھ میں دِیا۔} ( اور اُس بیل میں تِین شاخیں ہیں اور اَیسا دِکھائی دِیا کہ اُس میں کلِیاں لگیں اور پُھول آئے اور اُس کے سب گُچھّوں میں پکّے پکّے انگُور لگے۔R ( تب سردار ساقی نے اپنا خواب یُوسف سے بیان کِیا ۔ اُس نے کہا مَیں نے خواب میں دیکھا کہ انگُور کی بیل میرے سامنے ہے۔$C (اُنہوں نے اُس سے کہا ہم نے ایک خواب دیکھا ہے جِس کی تعبِیر کرنے والا کوئی نہیں ۔ یُوسف نے اُن سے کہا کیا تعبِیر کی قُدرت خُدا کو نہیں؟ مُجھے ذرا وہ خواب بتاؤ۔iM (اور اُس نے فِرعون کے حاکِموں سے جو اُس کے ساتھ اُس کے آقا کے گھر میں نظربند تھے پُوچھا کہ آج تُم کیوں اَیسے اُداس نظر آتے ہو؟۔{q (اور یُوسف صُبح کو اُن کے پاس اندر آیا اور دیکھا کہ وہ اُداس ہیں۔vg (اور شاہِ مِصر کے ساقی اور نان پَز دونوں نے جو قَیدخانہ میں نظربند تھے ایک ہی رات میں اپنے اپنے ہونہار کے مُطابِق ایک ایک خواب دیکھا۔L (جلَوداروں کے سردار نے اُن کو یُوسف کے حوالہ کِیا اور وہ اُن کی خِدمت کرنے لگا اور وہ ایک مُدّت تک نظربند رہے۔Q (اور اُس نے اِن کو جلَوداروں کے سردار کے گھر میں اُسی جگہ جہاں یُوسف حراست میں تھا قَیدخانہ میں نظربند کرا دِیا۔E (اور فِرعون اپنے اِن دونوں حاکِموں سے جِن میں ایک ساقِیوں اور دُوسرا نان پَزوں کا سردار تھا ناراض ہو گیا۔< u (اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ شاہِ مِصر کا ساقی اور نان پَز اپنے خُداوند شاہِ مِصر کے مُجرِم ہُوئے۔:o 'اور قَیدخانہ کا داروغہ سب کاموں کی طرف سے جو اُس کے ہاتھ میں تھے بے فِکر تھا اِس لِئے کہ خُداوند اُس کے ساتھ تھا اور جو کُچھ وہ کرتا خُداوند اُس میں اِقبال مندی بخشتا تھا۔lS 'اور قَیدخانہ کے داروغہ نے سب قَیدِیوں کو جو قَید میں تھے یُوسف کے ہاتھ میں سَونپا اور جو کُچھ وہ کرتے اُسی کے حُکم سے کرتے تھے۔K 'لیکن خُداوند یُوسف کے ساتھ تھا ۔ اُس نے اُس پر رحم کِیا اور قَیدخانہ کے داروغہ کی نظر میں اُسے مقبُول بنایا۔T# 'اور یُوسف کے آقا نے اُس کو لے کر قَیدخانہ میں جہاں بادشاہ کے قَیدی بند تھے ڈال دِیا ۔ سو وہ وہاں قَیدخانہ میں رہا۔vg 'جب اُس کے آقا نے اپنی بِیوی کی وہ باتیں جو اُس نے اُس سے کہِیں سُن لِیں کہ تیرے غُلام نے مُجھ سے اَیسا اَیسا کِیا تو اُس کا غضب بھڑکا۔5 'جب مَیں زور زور سے چِلّانے لگی تو وہ اپنا پیراہن میرے ہی پاس چھوڑ کر باہر بھاگ گیا۔G 'تب اُس نے یہ باتیں اُس سے کہِیں کہ یہ عِبری غُلام جو تُو لایا ہے میرے پاس اندرگُھس آیا کہ مُجھ سے مذاق کرے۔ H~}{{Xzyxwbvutsrq2p)onm#kjii6gg fedccbVa``$_U]\[kZYVXWWV7UTSRRQP%NMLK1JIeHJGFDEUDAC,B A@.? >m=<;:9e8765443 100 //.K-n,*+*a))(1'&&$%$l#"!!g #baYbCQ k [ 304HeE /سو وہ اپنے چَوپائے یُوسف کے پاس لانے لگے اور یُوسف گھوڑوں اور بھیڑ بکریوں اور گائے بَیلوں اور گدھوں کے بدلے اُن کو اناج دینے لگا اور پُورے سال بھر اُن کو اُن کے سب چَوپایوں کے بدلے اناج کِھلایا۔O /یُوسف نے کہا کہ اگر رُوپَیہ نہیں ہے تُو اپنے چَوپائے دو اور مَیں تُمہارے چَوپایوں کے بدلے تُم کو اناج دُوں گا۔Z/ /اور جب وہ سارا رُوپَیہ جو مِصر اور کنعان کے مُلکوں میں تھا خرچ ہو گیا تو مِصری یُوسف کے پاس آ کر کہنے لگے ہم کو اناج دے کیونکہ رُوپَیہ تو ہمارے پاس رہا نہیں۔ ہم تیرے ہوتے ہُوئے کیوں مَریں؟۔N /اور جِتنا رُوپَیہ مُلکِ مِصر اور مُلکِ کنعان میں تھا وہ سب یُوسف نے اُس غلّہ کے بدلے جِسے لوگ خرِیدتے تھے لے لے کر جمع کر لِیا اور سب رُوپَے کو اُس نے فِرعون کے محلّ میں پُہنچا دِیا۔xk / اور اُس سارے مُلک میں کھانے کو کُچھ نہ رہا کیونکہ کال اَیسا سخت تھا کہ مُلکِ مِصر اور مُلکِ کنعان دونوں کال کے سبب سے تباہ ہو گئے تھے۔y / اور یُوسف اپنے باپ اور اپنے بھائِیوں اور اپنے باپ کے گھر کے سب آدمِیوں کی پرورِش ایک ایک کے خاندان کی ضرُورت کے مُطابِق اناج سے کرنے لگا۔$C / اور یُوسف نے اپنے باپ اور بھائِیوں کو بسا دِیا اور فِرعون کے حُکم کے مُطابِق رعمسیس کے علاقہ کو جو مُلکِ مِصر کا نِہایت زرخیز خِطّہ ہے اُن کی جاگِیر ٹھہرایا۔iM / اور یعقُوب فِرعون کو دُعا دے کر اُس کے پاس سے چلا گیا۔ ; / یعقُوب نے فِرعون سے کہا کہ میری مُسافرت کے برس ایک سَو تِیس ہیں ۔ میری زِندگی کے ایّام تھوڑے اور دُکھ سے بھرے ہُوئے رہے اور ابھی یہ اُتنے ہُوئے بھی نہیں ہیں جِتنے میرے باپ دادا کی زِندگی کے ایّام اُن کے دَورِ مُسافرت میں ہُوئے۔ue /اور فِرعون نے یعقُوب سے پُوچھا کہ تیری عُمر کتنے سال کی ہے؟۔J /اور یُوسف اپنے باپ یعقُوب کو اندر لایا اور اُسے فِرعون کے سامنے حاضِرکِیا اور یعقُوب نے فِرعو ن کو دُعا دی۔3 /مِصر کا مُلک تیرے آگے پڑا ہے ۔ یہاں کے اچھّے سے اچھّے علاقہ میں اپنے باپ اور بھائِیوں کو بسا دے یعنی جشن ہی کے علاقہ میں اُن کو رہنے دے اور اگر تیری دانِست میں اُن میں ہوشیار آدمی بھی ہوں تو اُن کو میرے چَوپایوں پر مقرّر کر دے۔  /تب فِرعون نے یُو سف سے کہا کہ تیرا باپ اور تیرے بھائی تیرے پاس آ گئے ہیں۔.W /پِھر اُنہوں نے فِرعون سے کہا کہ ہم اِس مُلک میں مُسافِرانہ طَور پر رہنے آئے ہیں کیونکہ مُلکِ کنعا ن میں سخت کال ہونے کی وجہ سے وہاں تیرے خادِموں کے چَوپایوں کے لِئے چرائی نہیں رہی ۔ سو کرم کر کے اپنے خادِموں کو جشن کے علاقہ میں رہنے دے۔xk /اور فِرعون نے اُس کے بھائِیوں سے پُوچھا تُمہارا پیشہ کیا ہے؟ اُنہوں نے فِرعون سے کہا تیرے خادِم چَوپان ہیں جَیسے ہمارے باپ دادا تھے۔2_ /پِھر اُس نے اپنے بھائِیوں میں سے پانچ کو اپنے ساتھ لِیا اور اُن کو فِرعون کے سامنے حاضِر کِیا۔T % /تب یُوسف نے آ کر فِرعون کو خبر دی کہ میرا باپ اور میرے بھائی اور اُن کی بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل اور اُن کا سارا مال و متاع مُلکِ کنعا ن سے آ گیا ہے اور ابھی تو وہ سب جشن کے علاقہ میں ہیں۔M  ."تُو تُم یہ کہنا کہ تیرے خادِم ہم بھی اور ہمارے باپ دادا بھی لڑکپن سے لے کر آج تک چَوپائے پالتے آئے ہیں ۔ تب تُم جشن کے علاقہ میں رہ سکو گے اِس لِئے کہ مِصرِیوں کو چَوپانوں سے نفرت ہے۔s a .!پس جب فِرعون تُم کو بُلا کر پُوچھے کہ تُمہارا پیشہ کیا ہے؟۔s a . اور وہ چَوپان ہیں کیونکہ برابر چَوپایوں کو پالتے آئے ہیں اور وہ اپنی بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل اور جو کُچھ اُن کا ہے سب لے آئے ہیں۔} u .اور یُوسف نے اپنے بھائِیوں سے اور اپنے باپ کے گھرانے سے کہا مَیں ابھی جا کر فِرعون کو خبر کر دُوں گا اور اُس سے کہہ دُوں گا کہ میرے بھائی اور میرے باپ کے گھرانے کے لوگ جو مُلکِ کنعان میں تھے میرے پاس آ گئے ہیں۔: o .تب اِسرائیل نے یُوسف سے کہا اب چاہے مَیں مرَجاؤں کیونکہ تیرا مُنہ دیکھ چُکا کہ تُو ابھی جِیتا ہے۔/Y .اور یُوسف اپنا رتھ تیّار کروا کے اپنے باپ اِسرائیل کے اِستِقبال کے لِئے جشن کو گیا اور اُس کے پاس جا کر اُس کے گلے سے لِپٹ گیا اور وہِیں لِپٹا ہُؤا دیر تک روتا رہا۔V' .اور اُس نے یہُوداہ کو اپنے سے آگے یُوسف کے پاس بھیجا تاکہ وہ اُسے جشن کا راستہ دِکھائے اور وہ جشن کے علاقہ میں آئے۔Z/ .اور یُوسف کے دو بیٹے تھے جو مِصر میں پَیدا ہُوئے ۔ سو یعقُوب کے گھرانے کے جو لوگ مِصر میں آئے وہ سب مِل کر ستّر ہُوئے۔Z/ .یعقُوب کے صُلب سے جو لوگ پَیدا ہُوئے اور اُس کے ساتھ مِصر میں آئے وہ اُس کی بہُوؤں کو چھوڑ کر شُمار میں چھیاسٹھ تھے۔}u .یہ سب یعقُوب کے اُن بیٹوں کی اَولاد ہیں جو بِلہا ہ لَونڈی سے پَیدا ہُوئے جِسے لابن نے اپنی بیٹی راخِل کو دِیا تھا ۔ اِن کا شُمار سات تھا۔ue .اور بنی نفتالی یہ ہیں ۔یحصی ایل اور جُونی اور یِصر اور سلیم۔F .اور دان کے بیٹے کا نام حُشِیم تھا۔-U .یہ سب یعقُوب کے اُن بیٹوں کی اَولاد ہیں جو راخِل سے پَیدا ہُوئے ۔ یہ سب شُمار میں چَودہ تھے۔H .اور بنی بِنیمین یہ ہیں ۔ بالَع اور بکر اور اَشبیل اور جیرا اور نعما ن اخی اور روس مُفیّم اور حفیّم اور ارد۔C .اور یُوسف سے مُلکِ مِصر میں اون کے پُجاری فوطِیفرع کی بیٹی آسِناتھ کے منسّی اور اِفرائِیم پَیدا ہُوئے۔y~m .اور یعقُوب کے بیٹے یُوسف اوربِنیمین راخِل سے پَیدا ہُوئے تھے۔}}u .یہ سب یعقُوب کے اُن بیٹوں کی اَولاد ہیں ۔ جو زِلفہ لَونڈی سے پَیدا ہُوئے جِسے لابن نے اپنی بیٹی لیاہ کو دِیا تھا ۔ اُن کا شُمار سولہ تھا۔f|G .اور بنی آشریہ ہیں ۔ یِمنہ اور اِسواہ اور اِسوی اور برِیعاہ اور سِر ہ اُن کی بہن اور بنی برِیعاہ یہ ہیں ۔ حِبر اور مَلکی ایل۔{/ .بنی جد یہ ہیں ۔ صفِیان اور حجّی اورسُونی اور اصبان اور عیر ی اور ارودی اور اریلی۔Ez .یہ سب یعقُوب کے اُن بیٹوں کی اَولاد ہیں جو فدّان ارام میں لیا ہ سے پَیدا ہُوئے ۔ اِسی کے بطن سے اُس کی بیٹی دِینہ تھی ۔ یہاں تک تو اُس کے سب بیٹے بیٹِیوں کا شُمار تَینتِیس ہُؤا۔lyS .اور بنی زبُولُون یہ ہیں ۔ سرد اور اَیلون اور یَحلی ایل۔px[ . اور بنی اِشکار یہ ہیں ۔ تولع اور فُووہ اور یوب اور سمرو ن۔.wW . اور بنی یہُوداہ یہ ہیں ۔ عیر اور اونا ن اورسیلہ اور فارص اور زارَح۔ اِن میں سے عیر اور اونان مُلکِ کنعان میں مَر چُکے تھے اور فارص کے بیٹے یہ ہیں ۔ حصرو ن اور حمُول۔evE . اور بنی لاوی یہ ہیں ۔ جیرسو ن اور قِہات اور مِرار ی۔\u3 . اور بنی شمعُون یہ ہیں ۔یموایل اور یمین اور اُہد اور یکِین اور صُحر اور ساؤُل جو ایک کنعانی عَورت سے پَیدا ہُؤا تھا۔ute . اور بنی رُوبِن یہ ہیں ۔ حنُو ک اور فلُّو اور حصرو ن اور کرمی۔Ts# .اور یعقُوب کے ساتھ جو اِسرائیلی یعنی اُس کے بیٹے وغیرہ مِصر میں آئے اُن کے نام یہ ہیں ۔ رُوبِن یعقُوب کا پہلوٹھا۔0r[ .وہ اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں اور پوتوں اور پوتیوں غرض اپنی کُل نسل کو اپنے ساتھ مِصر میں لے آیا۔q .اور وہ اپنے چَوپایوں اور سارے مال و اسباب کو جو اُنہوں نے مُلکِ کنعان میں جمع کِیا تھا لے کر مِصر میں آئے اور یعقُوب کے ساتھ اُس کی ساری اَولاد تھی۔@p{ .تب یعقُوب بیرسبع سے روانہ ہُؤا اور اِسرائیل کے بیٹے اپنے باپ یعقُوب کو اور اپنے بال بچّوں اور اپنی بِیویوں کو اُن گاڑِیوں پر لے گئے جو فِرعون نے اُن کے لانے کو بھیجی تِھیں۔Yo- .مَیں تیرے ساتھ مِصر کو جاؤں گا اور پِھر تُجھے ضرُور لَوٹا بھی لاؤں گااور یُوسف اپنا ہاتھ تیری آنکھوں پر لگائے گا۔`n; .اُس نے کہا مَیں خُدا تیرے باپ کا خُدا ہُوں ۔ مِصر میں جانے سے نہ ڈر کیونکہ مَیں وہاں تُجھ سے ایک بڑی قَوم پَیدا کرُوں گا۔Ym- .اور خُدا نے رات کو رویا میں اِسرا ئیل سے باتیں کِیں اور کہا اَے یعقُوب اَے یعقُوب ! اُس نے جواب دِیا مَیں حاضِر ہُوں۔Ml  .اور اِسرا ئیل اپنا سب کُچھ لے کر چلا اور بیرسبع میں آ کر اپنے باپ اِضحا ق کے خُدا کے لِئے قُربانیاں گُذرانِیں۔\k3 -اور اِسرائیل کہنے لگا یہ بس ہے کہ میرا بیٹا یُوسف اب تک جِیتا ہے ۔ مَیں اپنے مَرنے سے پیشتر جا کر اُسے دیکھ تو لُوں گا۔Hj -تب اُنہوں نے اُسے وہ سب باتیں جو یُوسف نے اُن سے کہی تِھیں بتائِیں اور جب اُن کے باپ یعقُوب نے وہ گاڑِیاں دیکھ لِیں جو یُوسف نے اُس کے لانے کو بھیجی تھیں تب اُس کی جان میں جان آئی۔i} -اور اُس سے کہا یُوسف اب تک جِیتا ہے اور وُہی سارے مُلکِ مِصر کا حاکِم ہے اور یعقُوب کا دِل دھک سے رہ گیا کیونکہ اُس نے اُن کا یقِین نہ کِیا۔h# -اور وہ مِصر سے روانہ ہُوئے اور مُلکِ کنعان میں اپنے باپ یعقُوب کے پاس پُہنچے۔ag= -چُنانچہ اُس نے اپنے بھائِیوں کو روانہ کِیا اور وہ چل پڑے اور اُس نے اُن سے کہا دیکھنا! کہِیں راستہ میں تُم جھگڑا نہ کرنا۔]f5 -اور اپنے باپ کے لِئے اُس نے یہ چِیزیں بھیجیں یعنی دس گدھے جو مِصر کی اچھّی چِیزوں سے لدے ہُوئے تھے اور دس گدِھیاں جو اُس کے باپ کے راستہ کے لِئے غلّہ اور روٹی اور زادِ راہ سے لدی ہُوئی تِھیں۔]e5 -اور اُس نے اُن میں سے ہر ایک کو ایک ایک جوڑا کپڑا دِیا لیکن بِنیمین کو چاندی کے تِین سَو سِکّے اور پانچ جوڑے کپڑے دِئے۔bd? -اور اِسرا ئیل کے بیٹوں نے اَیسا ہی کِیا اور یُوسف نے فِرعون کے حُکم کے مُطابِق اُن کو گاڑِیاں دِیں اور زادِ راہ بھی دِیا۔.cW -اور اپنے اسباب کا کُچھ افسوس نہ کرنا کیونکہ مُلکِ مِصر کی سب اچھّی چِیزیں تُمہارے لِئے ہیں۔5be -تُجھے حُکم مِل گیا ہے کہ اُن سے کہے تُم یہ کرو کہ اپنے بال بچّوں اور اپنی بِیویوں کے لِئے مُلکِ مِصر سے اپنے ساتھ گاڑِیاں لے جاؤ اور اپنے باپ کو بھی ساتھ لے کر چلے آؤ۔@a{ -اور اپنے باپ کو اور اپنے اپنے گھرانے کو لے کر میرے پاس آ جاؤ اور جو کُچھ مُلکِ مِصر میں اچھّے سے اچھّا ہے وہ مَیں تُم کو دُوں گا اور تُم اِس مُلک کی عُمدہ عُمدہ چِیزیں کھانا۔X`+ -اور فِرعون نے یُوسف سے کہا کہ اپنے بھائِیوں سے کہہ تُم یہ کام کرو کہ اپنے جانوروں کو لاد کر مُلکِ کنعان کو چلے جاؤ۔h_K -اور فِرعون کے محل میں اِس بات کا ذِکر ہُؤا کہ یُوسف کے بھائی آئے ہیں اور اِس سے فِرعون اور اُس کے نوکر چاکر بُہت خُوش ہُوئے۔?^y -اور اُس نے سب بھائِیوں کو چُوما اور اُن سے مِل کر رویا ۔ اِس کے بعد اُس کے بھائی اُس سے باتیں کرنے لگے۔]1 -اور وہ اپنے بھائی بِنیمین کے گلے لگ کر رویا اور بِنیمین بھی اُس کے گلے لگ کر رویا۔\7 - اور تُم میرے باپ سے میری ساری شان و شَوکت کا جو مُجھے مِصر میں حاصِل ہے اور جو کُچھ تُم نے دیکھا ہے سب کا ذِکر کرنا اور تُم بُہت جلد میرے باپ کو یہاں لے آنا۔\[3 - اور دیکھو تُمہاری آنکھیں اور میرے بھائی بِنیمین کی آنکھیں دیکھتی ہیں کہ خُود میرے مُنہ سے یہ باتیں تُم سے ہو رہی ہیں۔Z - اور وہِیں مَیں تیری پرورِش کرُوں گا تا نہ ہو کہ تُجھ کو اور تیرے گھرانے اور تیرے مال و متاع کو مُفلسی آدبائے کیونکہ کال کے ابھی پانچ برس اَور ہیں۔Y - تُو جشن کے عِلاقہ میں رہنا اور تُو اور تیرے بیٹے اور تیرے پوتے اور تیری بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل اور تیرا مال و متاع یہ سب میرے نزدِیک ہوں گے۔X - سو تُم جلد میرے باپ کے پاس جا کر اُس سے کہو تیرا بیٹا یُوسف یُوں کہتا ہے کہ خُدا نے مُجھ کو سارے مِصر کا مالِک کر دِیا ہے تُو میرے پاس چلا آدیر نہ کر۔W -پس تُم نے نہیں بلکہ خُدا نے مُجھے یہاں بھیجا اور اُس نے مُجھے گویا فِرعون کا باپ اور اُس کے سارے گھر کا خُداوند اور سارے مُلک ِمِصر کا حاکِم بنایا۔kVQ -اور خُدا نے مُجھ کو تُمہارے آگے بھیجا تاکہ تُمہارا بقِیّہ زمِین پر سلامت رکھّے اور تُم کو بڑی رہائی کے وسِیلہ سے زِندہ رکھّے۔TU# -اِس لِئے کہ اب دو برس سے مُلک میں کال ہے اور ابھی پانچ برس اَور اَیسے ہیں جِن میں نہ تو ہل چلے گا اور نہ فصل کٹے گی۔*TO -اور اِس بات سے کہ تُم نے مُجھے بیچ کریہاں پہنچوایا نہ تو غمگین ہو اور نہ اپنے اپنے دِل میں پریشان ہو کیونکہ خُدا نے جانوں کو بچانے کے لِئے مُجھے تُم سے آگے بھیجا۔S) -اور یُوسف نے اپنے بھائِیوں سے کہا ذرا نزدِیک آ جاؤ اور وہ نزدِیک آئے ۔ تب اُس نے کہا مَیں تُمہارا بھائی یُوسف ہُوں جِس کو تُم نے بیچ کر مِصر پہنچوایا۔R9 -اور یُوسف نے اپنے بھائِیوں سے کہا مَیں یُوسف ہُوں ۔ کیا میرا باپ اب تک جِیتا ہے؟ اور اُس کے بھائی اُسے کُچھ جواب نہ دے سکے کیونکہ وہ اُس کے سامنے گھبرا گئے۔%QE -اور وہ چِلّا چِلّا کر رونے لگا اور مِصریوں نے سُنا اور فِرعون کے محلّ میں بھی آواز گئی۔ P  -تب یُوسف اُن کے آگے جو اُس کے آس پاس کھڑے تھے اپنے کو ضبط نہ کر سکا اور چِلّا کر کہا ہر ایک آدمی کو میرے پاس سے باہرکر دو ۔ چُنانچہ جب یُوسف نے اپنے آپ کو اپنے بھائِیوں پر ظاہِر کِیا اُس وقت اَور کوئی اُس کے ساتھ نہ تھا۔O ,"کیونکہ لڑکے کے بغیر مَیں کیا مُنہ لے کر اپنے باپ کے پاس جاؤں؟ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مُجھے وہ مُصِیبت دیکھنی پڑے جو اَیسے حال میں میرے باپ پر آئے گی۔Ny ,!اِس لِئے اب تیرے خادِم کو اِجازت ہو کہ وہ اِس لڑکے کے بدلے اپنے خُداوند کا غُلام ہو کر رہ جائے اور یہ لڑکا اپنے بھائِیوں کے ساتھ چلا جائے۔HM , اور تیرا خادِم اپنے باپ کے سامنے اِس لڑکے کا ضامِن بھی ہو چُکا ہے اور یہ کہا ہے کہ اگر مَیں اُسے تیرے پاس واپس نہ پُہنچا دُوں تو مَیں ہمیشہ کے لِئے اپنے باپ کا گُنہگار ٹھہرُوں گا۔qL] ,وہ یہ دیکھ کر کہ لڑکا نہیں آیا مَر جائے گا اور تیرے خادِم اپنے باپ کے جو تیرا خادِم ہے سفید بالوں کو غم کے ساتھ قبر میں اُتاریں گے۔sKa ,سو اب اگر مَیں تیرے خادِم اپنے باپ کے پاس جاؤں اور یہ لڑکا ہمارے ساتھ نہ ہو تو چُونکہ اُس کی جان اِس لڑکے کی جان کے ساتھ وابستہ ہے۔aJ= ,اب اگر تُم اِس کو بھی میرے پاس سے لے جاؤ اور اِس پر کوئی آفت آ پڑے تو تُم میرے سفید بالوں کو غم کے ساتھ قبر میں اُتارو گے۔cIA ,ایک تو مُجھے چھوڑ ہی گیا اور مَیں نے خیال کِیا کہ وہ ضرُور پھاڑ ڈالا گیا ہو گا اور مَیں نے اُسے اُس وقت سے پِھر نہیں دیکھا۔'HI ,اور تیرے خادِم میرے باپ نے ہم سے کہا تُم جانتے ہو کہ میری بِیوی کے مُجھ سے دو بیٹے ہُوئے۔7Gi ,ہم نے کہا ہم نہیں جا سکتے ۔ اگر ہمارا سب سے چھوٹا بھائی ہمارے ساتھ ہو تو ہم جائیں گے کیونکہ جب تک ہمارا سب سے چھوٹا بھائی ہمارے ساتھ نہ ہو ہم اُس شخص کا مُنہ نہ دیکھیں گے۔qF] ,ہمارے باپ نے کہا پِھر جا کر ہمارے لِئے کُچھ اناج مول لاؤ۔IE ,اور یُوں ہُؤا کہ جب ہم اپنے باپ کے پاس جو تیرا خادِم ہے پُہنچے تو ہم نے اپنے خُداوند کی باتیں اُس سے کہِیں۔RD ,پِھر تُو نے اپنے خادِموں سے کہا کہ جب تک تُمہارا چھوٹا بھائی تُمہارے ساتھ نہ آئے تُم پِھر میرا مُنہ نہ دیکھو گے۔eCE ,ہم نے اپنے خُداوند کو بتایا کہ وہ لڑکا اپنے باپ کو چھوڑ نہیں سکتا کیونکہ اگر وہ اپنے باپ کو چھوڑے تو اُس کا باپ مَر جائے گا۔B ,تب تُو نے اپنے خادِموں سے کہا کہ اُسے میرے پاس لے آؤ کہ مَیں اُسے دیکھُوں۔oAY ,اور ہم نے اپنے خُداوند سے کہا تھا کہ ہمارا ایک بُوڑھا باپ ہے اور اُس کے بُڑھاپے کا ایک چھوٹا لڑکا بھی ہے اور اُس کا بھائی مِر گیا ہے اور وہ اپنی ماں کا ایک ہی رہ گیا ہے ۔ سو اُس کا باپ اُس پر جان دیتا ہے۔@7 ,میرے خُداوند نے اپنے خادِموں سے سوال کِیا تھا کہ تُمہارا باپ یا تُمہارا بھائی ہے؟۔]?5 ,تب یہُوداہ اُس کے نزدِیک جا کر کہنے لگا اَے میرے خُداوند ذرا اپنے خادِم کو اجازت دے کہ اپنے خُداوند کے کان میں ایک بات کہے اور تیرا غضب تیرے خادِم پر نہ بھڑکے کیونکہ تُو فِرعون کی مانِند ہے۔z>o ,اُس نے کہا خُدا نہ کرے کہ مَیں اَیسا کرُوں ۔ جِس شخص کے پاس یہ پیالہ نِکلا وُہی میرا غُلام ہو گا اور تُم اپنے باپ کے پاس سلامت چلے جاؤ۔= ,یہُوداہ نے کہا کہ ہم اپنے خُداوند سے کیا کہیں؟ ہم کیا بات کریں یا کیوں کر اپنے کو بری ٹھہرائیں؟ خُدا نے تیرے خادِموں کی بدی پکڑ لی ۔ سو دیکھ! ہم بھی اور وہ بھی جِس کے پاس پیالہ نِکلا دونوں اپنے خُداوند کے غُلام ہیں۔K< ,تب یُوسف نے اُن سے کہا تُم نے یہ کَیسا کام کِیا؟ کیا تُم کو معلُوم نہیں کہ مُجھ سا آدمی ٹِھیک فال کھولتا ہے؟۔9;m ,اور یہُوداہ اور اُس کے بھائی یُوسف کے گھر آئے ۔ وہ اب تک وہِیں تھا ۔ سو وہ اُس کے آگے زمِین پر گِرے۔:9 , تب اُنہوں نے اپنے پیراہن چاک کِئے اور ہر ایک اپنے گدھے کو لاد کر اُلٹا شہر کو پِھرا۔N9 , سو وہ ڈُھونڈنے لگا اور سب سے بڑے سے شرُوع کر کے سب سے چھوٹے پر تلاشی ختم کی اور پیالہ بِنیمین کے بورے میں مِلا۔;8q , تب اُنہوں نے جلدی کی اور ایک ایک نے اپنا بورا زمِین پر اُتار لِیا اور ہر شخص نے اپنا بورا کھول دِیا۔B7 , اُس نے کہا کہ تُمہارا ہی کہنا سہی ۔ جِس کے پاس وہ نِکل آئے وہ میرا غُلام ہو گا اور تُم بے گُناہ ٹھہرو گے۔M6 , سو تیرے خادِموں میں سے جِس کِسی کے پاس وہ نِکلے وہ مار دِیا جائے اور ہم بھی اپنے خُداوند کے غُلام ہو جائیں گے۔57 ,بھلا جو نقدی ہم کو اپنے بوروں کے مُنہ میں مِلی اُسے تو ہم مُلکِ کنعان سے تیرے پاس واپس لے آئے ۔ پِھر تیرے آقا کے گھر سے چاندی یا سونا کیونکر چُرا سکتے ہیں؟۔K4 ,تب اُنہوں نے اُس سے کہا کہ ہمارا خُداوند اَیسی باتیں کیوں کہتا ہے؟ خُدا نہ کرے کہ تیرے خادِم اَیسا کام کریں۔i3M ,اور اُس نے اُن کو جا لِیا اور یِہی باتیں اُن سے کہِیں۔W2) ,کیا یہ وُہی چِیز نہیں جِس سے میرا آقا پِیتا اور اِسی سے ٹِھیک فال بھی کھولا کرتا ہے؟ تُم نے جو یہ کِیا سو بُرا کِیا۔N1 ,وہ شہر سے نِکل کر ابھی دُور بھی نہیں گئے تھے کہ یُوسف نے اپنے گھر کے مُنتظِم سے کہا جا اُن لوگوں کا پِیچھا کر اور جب تُو اُن کو جا لے تو اُن سے کہنا کہ نیکی کے عِوض تُم نے بدی کیوں کی؟۔~0w ,صُبح رَوشنی ہوتے ہی یہ آدمی اپنے گدھوں کے ساتھ رُخصت کر دِئے گئے۔|/s ,اور میرا چاندی کا پِیالہ سب سے چھوٹے کے بورے کے مُنہ میں اُس کی نقدی کے ساتھ رکھنا ۔ چُنانچہ اُس نے یُوسف کے فرمانے کے مُطابِق عمل کِیا۔!. ? ,پِھر اُس نے اپنے گھر کے مُنتظِم کو یہ حُکم کِیا کہ اِن آدمِیوں کے بوروں میں جِتنا اناج وہ لے جا سکیں بھر دے اور ہر شخص کی نقدی اُسی کے بورے کے مُنہ میں رکھ دے۔C- +"پِھر وہ اپنے سامنے سے کھانا اُٹھا کر حِصّے کر کر کے اُن کو دینے لگا اور بِنیمین کا حِصّہ اُن کے حِصّوں سے پانچ گُنا زِیادہ تھا اور اُنہوں نے مَے پی اور اُس کے ساتھ خُوشی منائی۔Y,- +!اور یُوسف کے بھائی اُس کے سامنے ترتِیب وار اپنی عُمر کی بڑائی اور چھوٹائی کے مُطابِق بَیٹھے اور آپس میں حَیران تھے۔+ + اور اُنہوں نے اُس کے لِئے الگ اور اُن کے لِئے جُدا اور مِصرِیوں کے لِئے جو اُس کے ساتھ کھاتے تھے جُدا کھانا چُنا کیونکہ مِصر کے لوگ عِبرانیوں کے ساتھ کھانا نہیں کھا سکتے تھے کیونکہ مِصرِیوں کو اِس سے کراہِیّت ہے۔*1 +پِھر وہ اپنا مُنہ دھو کر باہر نِکلا اور اپنے کو ضبط کر کے حُکم دِیا کہ کھانا چُنو۔) +تب یُوسف نے جلدی کی کیونکہ بھائی کو دیکھ کر اُس کا جی بھر آیا اور وہ چاہتا تھا کہ کہِیں جا کر روئے ۔ سو وہ اپنی کوٹھری میں جا کر وہاں رونے لگا۔( +پِھر اُس نے آنکھ اُٹھا کر اپنے بھائی بِنیمین کو جو اُس کی ماں کا بیٹا تھا دیکھا اور کہا کہ تُمہارا سب سے چھوٹا بھائی جِس کا ذِکر تُم نے مُجھ سے کِیا تھا یِہی ہے؟ پِھر کہا کہ اَے میرے بیٹے! خُدا تُجھ پر مِہربان رہے۔j'O +اُنہوں نے جواب دِیا تیرا خادِم ہمارا باپ خیریت سے ہے اور اب تک جِیتا ہے۔ پِھر وہ سر جُھکا جُھکا کر اُس کے حضُور آداب بجا لائے۔n&W +اُس نے اُن سے خیر و عافِیّت پُوچھی اور کہا کہ تُمہارا بُوڑھا باپ جِس کا تُم نے ذِکر کِیا تھا اچھّا تو ہے؟ کیا وہ اب تک جِیتا ہے؟۔b%? +جب یُوسف گھر آیا تو وہ اُس نذرانہ کو جو اُن کے پاس تھا اُس کے سامنے لے گئے اور زمِین پر جُھک کر اُس کے حضُور آداب بجا لائے۔$ +پِھر اُنہوں نے یُوسف کے اِنتظار میں کہ وہ دوپہر کو آئے گا نذرانہ تیّار کر کے رکھّا کیونکہ اُنہوں نے سُنا تھا کہ اُن کو وہِیں روٹی کھانی ہے۔W#) +اور اُس شخص نے اُن کو یُوسف کے گھر میں لا کر پانی دِیا اور اُنہوں نے اپنے پاؤں دھوئے اور اُن کے گدھوں کو چارا دِیا۔v"g +اُس نے کہا کہ تُمہاری سلامتی ہو ۔ مت ڈرو ۔ تُمہارے خُدا اور تُمہارے باپ کے خُدا نے تُمہارے بوروں میں تُم کو خزانہ دِیا ہو گا ۔ مُجھے تو تُمہاری نقدی مِل چُکی ۔ پِھر وہ شمعُو ن کو نِکال کر اُن کے پاس لے آیا۔U!% +اور ہم اناج مول لینے کو اَور بھی نقدی ساتھ لائے ہیں ۔ یہ ہم نہیں جانتے کہ ہماری نقدی کِس نے ہمارے بوروں میں رکھ دی۔C  +اور یُوں ہُؤا کہ جب ہم نے منزل پر اُتر کر اپنے بوروں کو کھولا تو اپنی اپنی پُوری تُلی ہُوئی نقدی اپنے اپنے بورے کے مُنہ میں رکھّی دیکھی سو ہم اُسے اپنے ساتھ واپس لیتے آئے ہیں۔Y- +جناب! ہم پہلے بھی یہاں اناج مول لینے آئے تھے۔5 +اور وہ یُو سف کے گھر کے مُنتظِم کے پاس گئے اور دروازہ پر کھڑے ہو کر اُس سے کہنے لگے۔nW +جب اِن کو یُوسف کے گھر میں پُہنچا دِیا تو ڈر کے مارے کہنے لگے کہ وہ نقدی جو پہلی دفعہ ہمارے بوروں میں رکھ کر واپس کر دی گئی تھی اُسی کے سبب سے ہم کو اندر کروا دِیا ہے تاکہ اُسے ہمارے خِلاف بہانہ مِل جائے اور وہ ہم پر حملہ کر کے ہم کو غُلام بنا لے اور ہمارے گدھوں کو چِھین لے۔!= +اُس شخص نے جَیسا یُوسف نے فرمایا تھا کِیا اور اِن آدمِیوں کو یُوسف کے گھر میں لے گیا۔lS +جب یُوسف نے بِنیمین کو اُن کے ساتھ دیکھا تو اُس نے اپنے گھر کے مُنتظِم سے کہا اِن آدمِیوں کو گھر میں لے جا اور کوئی جانور ذبح کر کے کھانا تیّار کروا کیونکہ یہ آدمی دوپہر کو میرے ساتھ کھانا کھائیں گے۔ }{zzxwpvu*srr3po^nsm|lkjji]hzgfeddc}ba`,^]\K[{YXWVUU!TIS"RQ4P%O6N.M6KKaJJI%HGGMFF2EDDBC A@g?>=y<,; :99*87(644o3311L0&.. ,+**%(('&u%w$#"V!m ~L`J( Q gmON!اُس نے کہا تُجھے کِس نے ہم پر حاکِم یا مُنصِف مُقرّر کِیا؟ کیا جِس طرح تُو نے اُس مِصری کو مار ڈالا مُجھے بھی مار ڈالنا چاہتا ہے؟ تب مُوسیٰ یہ سوچ کر ڈرا کہ بِلاشک یہ بھید فاش ہو گیا۔ / پِھر دُوسرے دِن وہ باہر گیا اور دیکھا کہ دو عِبرانی آپس میں مار پِیٹ کر رہے ہیں ۔ تب اُس نے اُسے جِس کا قصُور تھا کہا کہ تُو اپنے ساتھی کو کیوں مارتا ہے؟۔vg پِھر اُس نے اِدھر اُدھر نِگاہ کی اور جب دیکھا کہ وہاں کوئی دُوسرا آدمی نہیں ہے تو اُس مِصری کو جان سے مار کر اُسے ریت میں چُھپا دِیا۔4c اِتنے میں جب مُوسیٰ بڑا ہُؤا تو باہر اپنے بھائیوں کے پاس گیا اور اُن کی مشقّتوں پر اُس کی نظر پڑی اور اُس نے دیکھا کہ ایک مِصری اُس کے ایک عِبرانی بھائی کو مار رہا ہے۔,S جب بچّہ کُچھ بڑا ہُؤا تو وہ اُسے فِرعو ن کی بیٹی کے پاس لے گئی اور وہ اُس کا بیٹا ٹھہرا اور اُس نے اُس کا نام مُوسیٰ یہ کہہ کر رکھّا کہ مَیں نے اُسے پانی سے نِکالا۔&G فِرعو ن کی بیٹی نے اُسے کہا تُو اِس بچّے کو لے جا کر میرے لِئے دُودھ پِلا ۔ مَیں تُجھے تیری اُجرت دِیا کرُوں گی ۔ وہ عَورت اُس بچّے کو لے جا کر دُودھ پِلانے لگی۔فِرعو ن کی بیٹی نے اُسے کہا جا ۔ وہ لڑکی جا کر اُس بچّے کی ماں کو بُلا لائی۔'تب اُس کی بہن نے فِرعو ن کی بیٹی سے کہا کیا مَیں جا کر عِبرانی عَورتوں میں سے ایک دائی تیرے پاس بُلا لاؤُں جو تیرے لِئے اِس بچّے کو دُودھ پِلایا کرے؟۔dCجب اُس نے اُسے کھولا تو لڑکے کو دیکھا اور وہ بچّہ رو رہا تھا ۔ اُسے اُس پر رَحم آیا اور کہنے لگی یہ کِسی عِبرانی کا بچّہ ہے۔<sاور فِرعو ن کی بیٹی دریا پر غُسل کرنے آئی اور اُس کی سہیلِیاں دریا کے کنارے کنارے ٹہلنے لگِیں ۔ تب اُس نے جھاؤ میں وہ ٹوکرا دیکھ کر اپنی سہیلی کو بھیجا کہ اُسے اُٹھا لائے۔{اور اُس کی بہن دُور کھڑی رہی تاکہ دیکھے کہ اُس کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔A}اور جب اُسے اَور زِیادہ چُھپا نہ سکی تو اُس نے سرکنڈوں کا ایک ٹوکرا لِیا اور اُس پر چِکنی مِٹّی اور رال لگا کر لڑکے کو اُس میں رکھّا اور اُسے دریا کے کنارے جھاؤ میں چھوڑ آئی۔eEوہ عَورت حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا اور اُس نے یہ دیکھ کر کہ بچّہ خُوب صُورت ہے تِین مہِینے تک اُسے چُھپا کر رکھّا۔ !اور لاو ی کے گھرانے کے ایک شخص نے جا کر لاو ی کی نسل کی ایک عَورت سے بیاہ کِیا۔ اور فِرعو ن نے اپنی قَوم کے سب لوگوں کو تاکِیداً کہا کہ اُن میں جو بیٹا پَیدا ہو تُم اُسے دریا میں ڈال دینا اور جو بیٹی ہو اُسے جِیتی چھوڑنا۔ اور اِس سبب سے کہ دائیاں خُدا سے ڈرِیں اُس نے اُن کے گھر آباد کر دِئے۔ }پس خُدا نے دائیوں کا بھلا کِیا اور لوگ بڑھے اور بُہت زبردست ہو گئے۔ 9دائیوں نے فِرعو ن سے کہا عِبرانی عَورتیں مِصری عَورتوں کی طرح نہیں ہیں ۔ وہ اَیسی مضبُوط ہوتی ہیں کہ دائیوں کے پُہنچنے سے پہلے ہی جَن کر فارِغ ہو جاتی ہیں۔D پِھر مِصر کے بادشاہ نے دائیوں کو بُلوا کر اُن سے کہا تُم نے اَیسا کیوں کِیا کہ لڑکوں کو جِیتا رہنے دِیا؟۔X -لیکن وہ دائیاں خُدا سے ڈرتی تِھیں ۔ سو اُنہوں نے مِصر کے بادشاہ کا حُکم نہ مانا بلکہ لڑکوں کو جِیتا چھوڑ دیتی تِھیں۔"  Aاور کہا کہ جب عِبرانی عَورتوں کے تُم بچّہ جناؤ اور اُن کو پتّھر کی بَیٹھکوں پر بَیٹھی دیکھو تو اگر بیٹا ہو تو اُسے مار ڈالنا اور اگر بیٹی ہو تو وہ جِیتی رہے۔;  sتب مِصر کے بادشاہ نے عِبرانی دائِیوں سے جِن میں ایک کا نام سِفر ہ اور دُوسری کا فوعہ تھا باتیں کِیں۔H   اور اُنہوں نے اُن سے سخت مِحنت سے گارا اور اِینٹ بنوا بنوا کر اور کھیت میں ہر قِسم کی خِدمت لے لے کر اُن کی زِندگی تلخ کی ۔ اُن کی سب خِدمتیں جو وہ اُن سے کراتے تھے تشدُّد کی تِھیں۔{  s اور مِصرِیوں نے بنی اِسرائیل پر تشدّد کر کر کے اُن سے کام کرایا۔o  [ پر اُنہوں نے جِتنا اُن کو ستایا وہ اُتنا ہی زِیادہ بڑھتے اور پَھیلتے گئے ۔ اِس لِئے وہ لوگ بنی اِسرائیل کی طرف سے فِکرمند ہو گئے۔) O اِس لِئے اُنہوں نے اُن پر بیگار لینے والے مُقرّر کِئے جو اُن سے سخت کام لے لے کر اُن کو ستائیں ۔ سو اُنہوں نے فِرعو ن کے لِئے ذخِیرہ کے شہر پتو م اور رعمسیس بنائے۔2 a سو آؤ ہم اُن کے ساتھ حِکمت سے پیش آئیں تا نہ ہو کہ جب وہ اَور زِیادہ ہو جائیں اور اُس وقت جنگ چِھڑ جائے تو وہ ہمارے دُشمنوں سے مِل کر ہم سے لڑیں اور مُلک سے نِکل جائیں۔" A اور اُس نے اپنی قَوم کے لوگوں سے کہا دیکھو اِسرائیلی ہم سے زِیادہ اور قوِی ہو گئے ہیں۔t eتب مِصر میں ایک نیا بادشاہ ہُؤا جو یُوسف کو نہیں جانتا تھا۔S #اور اِسرا ئیل کی اَولاد برومند اور کثِیرُالتّعداد اور فراوان اور نہایت زورآور ہو گئی اور وہ مُلک اُن سے بھر گیا۔v iاور یُوسف اور اُس کے سب بھائی اور اُس پُشت کے سب لوگ مَر مِٹے۔4 eاور سب جانیں جو یعقُوب کے صُلب سے پَیدا ہُوئِیں ستّر تِھیں اور یُوسف تو مِصر میں پہلے ہی سے تھا۔1 aدان ۔ نفتالی ۔ جد ۔ آشر۔; uاِشکار ۔ زبُولُون ۔ بِنیمین۔F  رُو بن ۔ شمعُو ن ۔ لاو ی ۔ یہُودا ہ۔'~ Mاِسرا ئیل کے بیٹوں کے نام جو اپنے اپنے گھرانے کو لے کر یعقُوب کے ساتھ مِصر میں آئے یہ ہیں۔k}Q 2اور یُوسف نے ایک سَو دس برس کا ہو کر وفات پائی اور اُنہوں نے اُس کی لاش میں خُوشبُو بھری اور اُسے مِصر ہی میں تابُوت میں رکھّا۔e|E 2اور یُوسف نے بنی اِسرائیل سے قَسم لے کر کہا خُدا یقیناً تُم کو یاد کرے گا ۔ سو تُم ضرُور ہی میری ہڈَّیوں کو یہاں سے لے جانا۔{{ 2اور یُوسف نے اپنے بھائِیوں سے کہا مَیں مَرتا ہُوں اور خُدا یقیناً تُم کو یاد کرے گا اور تُم کو اِس مُلک سے نِکال کر اُس مُلک میں پُہنچائے گا جِس کے دینے کی قَسم اُس نے ابرہام اور اِضحاق اور یعقُوب سے کھائی تھی۔mzU 2اور یُوسف نے افرائِیم کی اَولاد تِیسری پُشت تک دیکھی اور منسّی کے بیٹے مکِیر کی اَولاد کو بھی یُوسف نے اپنے گُھٹنوں پر کھلایا۔(yK 2اور یُوسف اور اُس کے باپ کے گھر کے لوگ مِصر میں رہے اور یُوسف ایک سَو دس برس تک جِیتا رہا۔zxo 2اِس لِئے تُم مت ڈرو ۔ مَیں تُمہاری اور تُمہارے بال بچّوں کی پرورِش کرتا رہُوں گا ۔ یُوں اُس نے اپنی ملائم باتوں سے اُن کی خاطِر جمع کی۔w+ 2تُم نے تو مُجھ سے بدی کرنے کا اِرادہ کِیا تھا لیکن خُدا نے اُسی سے نیکی کا قصد کِیا تاکہ بُہت سے لوگوں کی جان بچائے چُنانچہ آج کے دِن اَیسا ہی ہو رہا ہے۔qv] 2یُوسف نے اُن سے کہا مت ڈرو ۔ کیا مَیں خُدا کی جگہ پر ہُوں؟۔9um 2اور اُس کے بھائِیوں نے خُود بھی اُس کے سامنے جا کر اپنے سر ٹیک دِئے اور کہا دیکھ ہم تیرے خادِم ہیں۔_t9 2کہ تُم یُوسف سے کہنا کہ اپنے بھائِیوں کی خطا اور اُن کا گُناہ اب بخش دے کیونکہ اُنہوں نے تُجھ سے بدی کی ۔ سو اب تُو اپنے باپ کے خُدا کے بندوں کی خطا بخش دے اور یُوسف اُن کی یہ باتیں سُن کر رویا۔"s? 2سو اُنہوں نے یُوسف کو یہ کہلا بھیجا کہ تیرے باپ نے اپنے مَرنے سے آگے یہ حُکم کِیا تھا۔r 2اور یُوسف کے بھائی یہ دیکھ کر کہ اُن کا باپ مَر گیا کہنے لگے کہ یُوسف شاید ہم سے دُشمنی کرے اور ساری بدی کا جو ہم نے اُس سے کی ہے پُورا بدلہ لے۔nqW 2اور یُوسف اپنے باپ کو دفن کر کے اپنے بھائِیوں اور اُن کے ساتھ جو اُس کے باپ کو دفن کرنے کے لِئے اُس کے ساتھ گئے تھے مِصر کولَوٹا۔Up% 2 کیونکہ اُنہوں نے اُسے مُلک ِکنعان میں لے جا کر مَمرے کے سامنے مَکفیلہ کے کھیت کے مغارہ میں جِسے ابرہام نے عِفرون حِتّی سے خرِید کر گورِستان کے لِئے اپنی مِلکِیّت بنا لِیا تھا دفن کِیا۔o5 2 اور یعقُوب کے بیٹوں نے جَیسا اُس نے اُن کو حُکم کِیا تھا وَیسا ہی اُس کے لِئے کِیا۔an= 2 اور جب اُس مُلک کے باشِندوں یعنی کنعانیوں نے اتد میں کھلیہان پر اِس طرح کا ماتم دیکھا تو کہنے لگے کہ مِصرِیوں کا یہ بڑا درد ناک ماتم ہے ۔ سو وہ جگہ ابیل مِصرِِئیم کہلائی اور وہ یَردن کے پار ہے۔"m? 2 اور وہ اتد کے کھلیہان پر جو یَردن کے پار ہے پُہنچے اور وہاں اُنہوں نے بُلند اور دِل سوز آواز سے نوحہ کِیا اور یُوسف نے اپنے باپ کے لِئے سات دِن تک ماتم کرایا۔l 2 اور اُس کے ساتھ رتھ اور سوار بھی گئے ۔ سو ایک بڑا انبوہ اُس کے ساتھ تھا۔5ke 2اور یُوسف کے گھر کے سب لوگ اور اُس کے بھائی اور اُس کے باپ کے گھر کے آدمی اُس کے ساتھ گئے ۔ وہ صِرف اپنے بال بچّے اور بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل جشن کے علاقہ میں چھوڑ گئے۔Ij 2سو یُوسف اپنے باپ کو دفن کرنے چلا اور فِرعون کے سب خادِم اور اُس کے گھر کے مشائخ اور مُلکِ مِصر کے سب مشائخ۔ i 2فِرعون نے کہا کہ جا اور اپنے باپ کو جَیسے اُس نے تُجھ سے قَسم لی ہے دفن کر۔Ah} 2کہ میرے باپ نے یہ مُجھ سے قَسم لے کر کہا ہے کہ مَیں تو مَرتا ہُوں ۔ تُو مُجھ کو میری گور میں جو مَیں نے مُلکِ کنعان میں اپنے لِئے کُھدوائی ہے دفن کرنا اِس لِئے ذرا مُجھے اِجازت دے کہ مَیں وہاں جا کر اپنے باپ کو دفن کرُوں اور مَیں لَوٹ کر آ جاؤں گا۔pg[ 2اور جب ماتم کے دِن گُذر گئے تو یُوسف نے فِرعون کے گھر کے لوگوں سے کہا اگر مُجھ پر تُمہارے کرم کی نظر ہے تو فِرعون سے ذرا عرض کر دو۔qf] 2اور اُس کے چالِیس دِن پُورے ہُوئے کیونکہ خُوشبُو بھرنے میں اِتنے ہی دِن لگتے ہیں اور مِصری اُس کے لِئے ستّر دِن تک ماتم کرتے رہے۔ e 2اور یُوسف نے اُن طبِیبوں کو جو اُس کے نوکر تھے اپنے باپ کی لاش میں خُوشبُو بھرنے کا حُکم دِیا ۔ سو طبِیبوں نے اِسرائیل کی لاش میں خُوشبُو بھری۔}d w 2تب یُوسف اپنے باپ کے مُنہ سے لِپٹ کر اُس پر رویا اور اُس کو چُوما۔rc_ 1!اور جب یعقُوب اپنے بیٹوں کو وصِیّت کر چُکا تو اُس نے اپنے پاؤں بچَھونے پر سمیٹ لِئے اور دَم چھوڑ دِیا اور اپنے لوگوں میں جا مِلا۔fbG 1 یعنی اُسی کھیت کے مغارہ میں جو بنی حِت سے خریدا تھا۔a9 1وہاں اُنہوں نے ابرہام کو اور اُس کی بیوی سارہ کو دفن کِیا ۔ وہِیں اُنہوں نے اِضحاق اور اُس کی بیوی رِبقہ کو دفن کِیا اور وہِیں مَیں نے بھی لیاہ کو دفن کِیا۔I` 1یعنی اُس مغارہ میں جو مُلکِ کنعان میں مَمرے کے سامنے مَکفیلہ کے کھیت میں ہے جِسے ابرہام نے کھیت سمیت عِفرون حِتّی سے مول لیا تھا تاکہ گورِستان کے لِئے وہ اُس کی مِلکِیّت بن جائے۔(_K 1پِھر اُس نے اُن کوحُکم کِیا اور کہا کہ مَیں اپنے لوگوں میں شامِل ہونے پر ہُوں ۔ مُجھے میرے باپ دادا کے پاس اُس مغارہ میں جو عِفرون حِتّی کے کھیت میں ہے دفن کرنا۔^ 1اِسرائیل کے بارہ قبیلے یِہی ہیں اور اُن کے باپ نے جو جو باتیں کہہ کر اُن کو برکت دی وہ بھی یِہی ہیں ۔ ہر ایک کو اُس کی برکت کے مُوافِق اُس نے برکت دی۔)]M 1بِنیمین پھاڑنے والا بھیڑیا ہے ۔ وہ صُبح کو شِکار کھائے گا اور شام کولُوٹ کا مال بانٹے گا۔`\; 1تیرے باپ کی برکتیں میرے باپ دادا کی برکتوں سے کہِیں زِیادہ ہیں اور قدِیم پہاڑوں کی اِنتہا تک پُہنچی ہیں ۔ وہ یُوسف کے سر بلکہ اُس کے سر کی چاندی پر جو اپنے بھائِیوں سے جُدا ہُؤا نازِل ہوں گی۔Q[ 1یہ تیرے باپ کے خُدا کا کام ہے جو تیری مدد کرے گا ۔ اُسی قادِرِمُطلق کا کام جو اُوپر سے آسمان کی برکتیں اور نِیچے سے گہرے سمُندر کی برکتیں اور چھاتیوں اور رَحِموں کی برکتیں عطا کرے گا ۔Z7 1لیکن اُس کی کمان مضبُوط رہی اور اُس کے ہاتھوں اور بازُوؤں نے یعقُوب کے قادِر کے ہاتھ سے قُوّت پائی ۔ (وہِیں سے وہ چَوپان اُٹھا ہے جو اِسرا ئیل کی چٹان ہے۔)iYM 1تِیر اندازوں نے اُسے بُہت چھیڑا اور مارا اور ستایا ہےmXU 1یُوسف ایک پَھل دار پَودا ہے ۔ اَیسا پَھل دار پَودا جو پانی کے چشمہ کے پاس لگا ہُؤا ہو اور اُس کی شاخیں دِیوار پرپَھیل گئی ہوں ۔W 1نفتالی اَیسا ہے جَیسے چُھوٹی ہُوئی ہرنی ۔ وہ مِیٹھی مِیٹھی باتیں کرتا ہے ۔V+ 1آشر نفِیس اناج پَیدا کِیا کرے گا اور بادشاہوں کے لائِق لذیذ اشیا مُہیّا کرے گا۔|Us 1جد پر ایک فَوج حملہ کرے گی پر وہ اُس کے دُنبالہ پر چھاپا مارے گا۔fTG 1اَے خُداوند! مَیں تیری نجات کی راہ دیکھتا آیا ہُوں ۔YS- 1دان راستے کا سانپ ہے ۔ وہ راہ گُذر کا افعی ہے جو گھوڑے کے عقب کو اَیسا ڈستا ہے کہ اُس کا سوار پچھاڑ کھا کر گِرپڑتا ہے۔R 1دان اِسرائیل کے قبِیلوں میں سے ایک کی مانِند اپنے لوگوں کا اِنصاف کرے گا ۔tQc 1اُس نے ایک اچھّی آرام گاہ اور خُوش نُما زمِین کو دیکھ کر اپنا کندھا بوجھ اُٹھانے کو جُھکایا اور بیگار میں غُلام کی طرح کام کرنے لگاvPg 1اِشکار مضبُوط گدھا ہے جو دو بھیڑسالوں کے درمِیان بَیٹھا ہے ۔GO 1 زبُولُون سمُندر کے کنارے بسے گا اور جہازوں کے لِئے بندر کا کام دے گا ۔ اور اُس کی حد صَیدا تک پَھیلی ہو گی۔N' 1 اُس کی آنکھیں مَے کے سبب سے لال اور اُس کے دانت دُودھ کی وجہ سے سفید رہا کریں گے7Mi 1 وہ اپنا جوان گدھا انگُور کے درخت سے اور اپنی گدھی کا بچّہ اعلےٰ درجہ کے انگُور کے درخت سے باندھا کرے گا۔ وہ اپنا لِباس مَے میں اور اپنی پوشاک آب ِانگُور میں دھویا کرے گاtLc 1 یہُوداہ سے سلطنت نہیں چھُوٹے گی اور نہ اُس کی نسل سے حُکومت کا عصا موقُوف ہو گا۔ جب تک شِیلو ہ نہ آئے اورقَومیں اُس کی مُطِیع ہوں گیK 1 یہُوداہ شیرِ بَبر کا بچّہ ہے۔ اَے میرے بیٹے! تُو شِکار مار کر چل دِیا ہے۔ وہ شیرِ بَبر بلکہ شیرنی کی طرح دَبک کر بَیٹھ گیا ۔ کَون اُسے چھیڑے؟kJQ 1اَے یہُوداہ ! تیرے بھائی تیری مدح کریں گے تیرا ہاتھ تیرے دُشمنوں کی گردن پر ہو گا ۔ تیرے باپ کی اَولاد تیرے آگے سرنِگُوں ہو گی۔ I 1لَعنت اُن کے غضب پر کیونکہ وہ تُند تھا اور اُن کے قہر پر کیونکہ وہ سخت تھا ۔ مَیں اُنہیں یعقُوب میں الگ الگ اور اِسرائیل میں پراگندہ کر دُوں گا ۔[H1 1اَے میری جان! اُن کے مشورہ میں شرِیک نہ ہو ۔ اَے میری بزُرگی! اُن کی مجِلس میں شامِل نہ ہو ۔ کیونکہ اُنہوں نے اپنے غضب میں ایک مَرد کو قتل کِیا ۔ اور اپنی خودرائی سے بَیلوں کی کونچیں کاٹِیں ۔ G 1شمعُو ن اور لاو ی تو بھائی بھائی ہیں ۔ اُن کی تلواریں ظُلم کے ہتھیار ہیں۔#FA 1تُو پانی کی طرح بے ثبات ہے اِس لِئے تُجھے فضِیلت نہیں مِلے گی۔ کیونکہ تُو اپنے باپ کے بِستر پر چڑھا ۔ تُو نے اُسے نِجس کِیا ۔ رُوبِن میرے بِچھَونے پر چڑھ گیا۔TE# 1اَے رُوبن ! تُو میرا پہلوٹھا میری قُوّت اور میری شہزوری کا پہلا پَھل ہے۔ تُو میرے رُعب کی اور میری طاقت کی شان ہے۔D 1اَے یعقُوب کے بیٹو جمع ہو کر سُنو۔ اور اپنے باپ اِسرائیل کی طرف کان لگاؤ۔vC i 1اور یعقُوب نے اپنے بیٹوں کو یہ کہہ کر بُلوایا کہ تُم سب جمع ہو جاؤ تاکہ مَیں تُم کو بتاؤں کہ آخری دِنوں میں تُم پر کیا کیا گُذرے گا۔^B7 0اور مَیں تُجھے تیرے بھائِیوں سے زِیادہ ایک حِصّہ جو مَیں نے امورِیوں کے ہاتھ سے اپنی تلوار اور کمان سے لِیا دیتا ہُوں۔vAg 0اور اسرا ئیل نے یُوسف سے کہا مَیں تو مَرتا ہُوں لیکن خُدا تُمہارے ساتھ ہو گا اور تُم کو پِھر تُمہارے باپ دادا کے مُلک میں لے جائے گا۔q@] 0اور اُس نے اُن کو اُس دِن برکت بخشی اور کہا کہ اِسرائیلی تیرا نام لے لے کر یُوں دُعا دِیا کریں گے کہ خُدا تُجھ کو اِفرائِیم اور منسّی کی مانِند اِقبال مند کرے! سو اُس نے اِفرائِیم کو منسّی پر فضِیلت دی۔y?m 0اُس کے باپ نے نہ مانا اور کہا اَے میرے بیٹے! مُجھے خُوب معلُوم ہے ۔ اِس سے بھی ایک گُروہ پَیدا ہو گی اور یہ بھی بزُرگ ہو گا ۔ پر اِس کا چھوٹا بھائی اِس سے بُہت بڑا ہو گا اور اُس کی نسل سے بُہت سی قَومیں ہوں گی۔L> 0اور یُوسف نے اپنے باپ سے کہا کہ اَے میرے باپ اَیسا نہ کر کیونکہ پہلوٹھا یہ ہے اپنا دہنا ہاتھ اِس کے سر پر رکھ۔W=) 0اور یُوسف یہ دیکھ کر کہ اُس کے باپ نے اپنا دہنا ہاتھ اِفرائِیم کے سر پر رکھّا ناخُوش ہُؤا اور اُس نے اپنے باپ کا ہاتھ تھام لِیا تاکہ اُسے افرائِیم کے سر پر سے ہٹا کر منسّی کے سر پر رکھّے۔R< 0اور وہ فرِشتہ جِس نے مُجھے سب بلاؤں سے بچایا اِن لڑکوں کو برکت دے اور جو میرا اور میرے باپ دادا ابرہام اور اِضحاق کا نام ہے اُسی سے یہ نامزد ہوں! اور زمِین پر نِہایت کثرت سے بڑھ جائیں۔,;S 0اور اُس نے یُوسف کو برکت دی اور کہا کہ خُدا جِس کے سامنے میرے باپ ابرہام اور اِضحاق نے اپنا دَور پُورا کِیا ۔ وہ خُدا جِس نے ساری عُمر آج کے دِن تک میری پاسبانی کی۔Q: 0اور اِسرائیل نے اپنا دہنا ہاتھ بڑھا کر اِفرائِیم کے سرپر جو چھوٹا تھا اور بایاں ہاتھ منسّی کے سر پر رکھ دِیا ۔ اُس نے جان بُوجھ کر اپنے ہاتھ یُوں رکھّے کیونکہ پہلوٹھا تو منسّی ہی تھا۔i9M 0 اور یُوسف اُن دونوں کو لے کر یعنی اِفرائِیم کو اپنے دہنے ہاتھ سے اِسرائیل کے بائیں ہاتھ کے مُقابِل اور منسّی کو اپنے بائیں ہاتھ سے اِسرائیل کے دہنے ہاتھ کے مُقابِل کر کے اُن کو اُس کے نزدِیک لایا۔ 8 0 اور یُوسف اُن کو اپنے گُھٹنوں کے بیچ سے ہٹا کر مُنہ کے بل زمِین تک جُھکا۔c7A 0 اور اِسرائیل نے یُوسف سے کہا مُجھے تو خیال بھی نہ تھا کہ تیرا مُنہ دیکھُوں گا لیکن خُدا نے تیری اَولاد بھی مُجھے دِکھائی۔86k 0 لیکن اِسرائیل کی آنکھیں بُڑھاپے کے سبب سے دُھندلا گئی تِھیں اور اُسے دِکھائی نہیں دیتا تھا ۔ سو یُوسف اُن کو اُس کے نزدِیک لے آیا ۔ تب اُس نے اُن کو چُوم کر گلے لگا لِیا۔v5g 0 یُوسف نے اپنے باپ سے کہا یہ میرے بیٹے ہیں جو خُدانے مُجھے یہاں دِئے ہیں۔ اُس نے کہا اُن کو ذرا میرے پاس لا ۔ مَیں اُن کو برکت دُوں گا۔z4o 0پِھراِسرائیل نے یُوسف کے بیٹوں کو دیکھ کر پُوچھا یہ کَون ہیں؟۔_39 0اور مَیں جب فدّان سے آتا تھا تو راخِل نے راستہ ہی میں جب اِفرات تھوڑی دُور رہ گیا تھا میرے سامنے مُلکِ کنعان میں وفات پائی اور مَیں نے اُسے وہِیں اِفرات کے راستہ میں دفن کِیا۔بیت لحم وُہی ہے۔_29 0اور جو اَولاد اب اُن کے بعد تُجھ سے ہو گی وہ تیری ٹھہرے گی پر اپنی میراث میں اپنے بھائِیوں کے نام سے وہ لوگ نامزد ہوں گے۔ 1 0سو تیرے دونوں بیٹے جو مُلکِ مِصر میں میرے آنے سے پہلے پَیدا ہُوئے میرے ہیں یعنی رُوبن اور شمعُو ن کی طرح افرائِیم اور منسّی بھی میرے ہی ہوں گے۔`0; 0اور اُس نے مُجھ سے کہا مَیں تُجھے برومند کرُوں گا اور بڑھاؤں گا اور تُجھ سے قَوموں کا ایک زُمرہ پَیدا کرُوں گا اور تیرے بعد یہ زمِین تیری نسل کو دُوں گا تاکہ یہ اُن کی دائمی مِلکِیّت ہو جائے۔^/7 0اور یعقُوب نے یُوسف سے کہا کہ خُدایِ قادِرِمُطلق مُجھے لُوز میں جو مُلک ِکنعا ن میں ہے دِکھائی دِیا اور مُجھے برکت دی۔H. 0اور یعقُوب سے کہا گیا کہ تیرا بیٹا یُوسف تیرے پاس آ رہا ہے اور اِسرائیل اپنے کو سنبھال کر پلنگ پر بیٹھ گیا۔s- c 0اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ کِسی نے یُوسف سے کہا تیرا باپ بِیمار ہے ۔ سو وہ اپنے دونوں بیٹوں منسّی اور افرائیم کو ساتھ لے کر چلا۔g,I /اور اُس نے کہا کہ تُو مُجھ سے قَسم کھا اور اُس نے اُس سے قَسم کھائی تب اِسرائیل اپنے بِستر پر سرہانے کی طرف سِجدہ میں ہو گیا۔#+A /بلکہ جب مَیں اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جاؤں تو مُجھے مِصر سے لے جا کر اُن کے قبرستان میں دفن کرنا۔ اُس نے جواب دِیا جَیسا تُو نے کہا ہے مَیں وَیسا ہی کرُوں گا۔**O /اور اِسرائیل کے مَرنے کا وقت نزدِیک آیا ۔ تب اُس نے اپنے بیٹے یُوسف کو بُلا کر اُس سے کہا اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو اپنا ہاتھ میری ران کے نِیچے رکھ اور دیکھ!مِہربانی اور صداقت سے میرے ساتھ پیش آنا۔ مُجھ کو مِصر میں دفن نہ کرنا۔>)w /اور یعقُو ب مُلک ِمِصر میں ستّرہ برس اور جیا ۔ سو یعقُوب کی کُل عُمر ایک سَو سَینتالِیس برس کی ہُوئی۔u(e /اور اِسرائیلی مُلکِ مِصر میں جشن کے علاقہ میں رہتے تھے اور اُنہوں نے اپنی جایدادیں کھڑی کر لِیں اور وہ بڑھے اور بُہت زِیادہ ہو گئے۔8'k /اور یُوسف نے یہ آئِین جو آج تک ہے مِصر کی زمِین کے لِئے ٹھہرایا کہ فِرعون پَیداوار کا پانچواں حِصّہ لِیا کرے ۔ سو فقط پُجارِیوں کی زمِین اَیسی تھی جو فِرعون کی نہ ہُوئی۔Z&/ /اُنہوں نے کہا کہ تُو نے ہماری جان بچائی ہے ۔ ہم پر ہمارے خُداوند کے کرم کی نظر رہے اور ہم فِرعون کے غُلام بنے رہیں گے۔d%C /اور فصل پر پانچواں حِصّہ فِرعون کو دے دینا اور باقی چار تُمہارے رہے تاکہ کھیتی کے لِئے بیج کے بھی کام آئیں اور تُمہارے اور تُمہارے گھر کے آدمِیوں اور تُمہارے بال بچّوں کے لِئے کھانے کو بھی ہوں۔4$c /تب یُوسف نے وہاں کے لوگوں سے کہا کہ دیکھو مَیں نے آج کے دِن تُم کو اورتُمہاری زمِین کو فِرعون کے نام پر خرِید لِیا ہے ۔ سو تُم اپنے لِئے یہاں سے بیج لو اور کھیت بو ڈالو۔V#' /لیکن پُجاریوں کی زمِین اُس نے نہ خرِیدی کیونکہ فِرعون کی طرف سے پُجاریوں کو رسد مِلتی تھی ۔ سو وہ اپنی اپنی رسد جو فِرعون اُن کو دیتا تھا کھاتے تھے اِس لِئے اُنہوں نے اپنی زمِین نہ بیچی۔*"O /اور مِصر کے ایک سِرے سے لے کر دُوسرے سِرے تک جو لوگ رہتے تھے اُن کو اُس نے شہروں میں بسایا۔#!A /اور یُوسف نے مِصر کی ساری زمِین فِرعون کے نام پر خرِید لی کیونکہ کال سے تنگ آ کر مِصرِیوں میں سے ہر شخص نے اپنا کھیت بیچ ڈالا ۔ سو ساری زمِین فِرعون کی ہو گئی۔  /پس اَیسا کیوں ہو کہ تیرے دیکھتے دیکھتے ہم بھی مَریں اور ہماری زمِین بھی اُجڑ جائے؟ سو تُو ہم کو اورہماری زمِین کو اناج کے بدلے خرِید لے کہ ہم فِرعو ن کے غُلام بن جائیں اور ہماری زمِین کا مالِک بھی وُہی ہو جائے اور ہم کو بیج دے تاکہ ہم ہلاک نہ ہوں بلکہ زِندہ رہیں اور مُلک بھی وِیران نہ ہو۔' /جب یہ سال گذر گیا تو وہ دُوسرے سال اُس کے پاس آ کر کہنے لگے کہ اِس میں ہم اپنے خُداوند سے کُچھ نہیں چُھپاتے کہ ہمارا سارا رُوپَیہ خرچ ہو چُکا اور ہمارے چَوپایوں کے گلّوں کا مالِک بھی ہمارا خُداوند ہو گیا ہے اور ہمارا خُداوند دیکھ چُکا ہے کہ اب ہمارے جِسم اور ہماری زمِین کے سِوا کُچھ باقی نہیں۔ ]~}||K{yzzy0wwvuMtsWrCqpAJ@Y?>=<;: 8847654i3221G/.-,+** ('&%9$#"" RAua o+8 % 9 O VnI]!#= اور فِرعو ن کا دِل سخت ہو گیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُس نے اُن کی نہ سُنی۔Z"/ کیونکہ اُنہوں نے بھی اپنی اپنی لاٹھی سامنے ڈالی اور وہ سانپ بن گئیں لیکن ہارُون کی لاٹھی اُن کی لاٹھیوں کو نِگل گئی۔L! تب فِرعو ن نے بھی داناؤں اور جادُوگروں کو بُلوایا اور مِصر کے جادُوگروں نے بھی اپنے جادُو سے اَیسا ہی کِیا۔B  اور مُوسیٰ اور ہارُو ن فِرعو ن کے پاس گئے اور اُنہوں نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق کِیا اور ہارُو ن نے اپنی لاٹھی فِرعو ن اور اُس کے خادِموں کے سامنے ڈال دی اور وہ سانپ بن گئی۔ym کہ جب فِرعو ن تُم کو کہے کہ اپنا مُعجِزہ دِکھاؤ تو ہارُو ن سے کہنا کہ اپنی لاٹھی کو لے کر فِرعو ن کے سامنے ڈال دے تاکہ وہ سانپ بن جائے۔S!اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُو ن سے کہا۔)اور مُوسیٰ اسّی برس اور ہارُون تِراسی برس کا تھا جب وہ فِرعو ن سے ہمکلام ہُوئے۔مُوسیٰ اور ہارُون نے جَیسا خُداوند نے اُن کو حُکم دِیا وَیسا ہی کِیا۔dCاور مَیں جب مِصر پر ہاتھ چلاؤُں گا اور بنی اِسرائیل کو اُن میں سے نِکال لاؤُں گا تب مِصری جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔3aتَوبھی فِرعو ن تُمہاری نہ سُنے گا ۔ تب مَیں مِصر کو ہاتھ لگاؤُں گا اور اُسے بڑی بڑی سزائیں دے کر اپنے لوگوں بنی اِسرائیل کے جَتھّوں کو مُلکِ مِصر سے نِکال لاؤُں گا۔>wاور مَیں فِرعو ن کے دِل کو سخت کرُوں گا اور اپنے نِشان اور عجائب مُلکِ مِصر میں کثرت سے دِکھاؤُں گا۔fGجو جو حُکم مَیں تُجھے دُوں سو تُو کہنا اور تیرا بھائی ہارُون اُسے فِرعو ن سے کہے کہ وہ بنی اِسرائیل کو اپنے مُلک سے جانے دے۔h Mپِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا دیکھ مَیں نے تُجھے فِرعو ن کے لِئے گویا خُدا ٹھہرایا اور تیرا بھائی ہارُو ن تیرا پَیغمبرہو گا۔7iمُوسیٰ نے خُداوند سے کہا دیکھ میرے تو ہونٹوں کا خَتنہ نہیں ہُؤا ۔ فِرعو ن کیوں کر میری سُنے گا؟۔T#کہ خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا مَیں خُداوند ہُوں ۔ جو کُچھ مَیں تُجھے کہُوں تُو اُسے مِصر کے بادشاہ فِرعو ن سے کہنا۔}uجب خُداوند نے مُلکِ مِصر میں مُوسیٰ سے باتیں کِیں تو یُوں ہُؤا۔oYیہ وہ ہیں جنہوں نے مِصر کے بادشاہ فِرعو ن سے کہا کہ ہم بنی اِسرائیل کو مِصر سے نِکال لے جائیں گے ۔ یہ وُہی مُوسیٰ اور ہارُو ن ہیں۔mUیہ وہ ہارُو ن اور مُوسیٰ ہیں جِن کو خُداوند نے فرمایا کہ بنی اِسرائیل کو اُن کے جَتھّوں کے مُطابِق مُلکِ مِصر سے نِکال لے جاؤ۔Oاور ہارُو ن کے بیٹے الیعزر نے فوطئیل کی بیٹِیوں میں سے ایک کے ساتھ بیاہ کِیا ۔ اُس سے فِینحا س پَیدا ہُؤا ۔ لاوِیوں کے باپ دادا کے گھرانوں کے سردار جِن سے اُن کے خاندان چلے یِہی تھے۔'اور بنی قورح اَسِّیر اور القنہ اور اَبیا سف تھے اور یہ قورحِیوں کے گھرانے تھے۔p[اور ہارُو ن نے نحسون کی بہن عَمّیندا ب کی بیٹی الِیسبَع سے بیاہ کِیا ۔ اُس سے ند ب اور اَبِیہُو اور الیعزر اور اِتمر پَیدا ہُوئے۔a=اور بنی عُزِّئیلمیسائیل اور الصفن اور ستر ی تھے۔P بنی اِضہار قورَح اورنفج اور زِکر ی تھے۔ -اور عَمرا م نے اپنے باپ کی بہن یوکبد سے بیاہ کِیا ۔ اُس عَورت کے اُس سے ہارُو ن اور مُوسیٰ پَیدا ہُوئے اور عَمرا م کی عُمر ایک سَو سیَنتِیس برس کی ہُوئی۔ ;اور بنی مراری مَحلی اور مو شی تھے ۔ لاوِیوں کے گھرانے جِن سے اُن کی نسل چلی یِہی تھے۔H  اور بنی قہا ت عَمرا م اور اِضہار اور حبرو ن اور عُزِّئیل تھے اور قہات کی عُمر ایک سو تَینتِیس برس کی ہُوئی۔v gبنی جیرسون لِبنی اور سِمعی تھے ۔ اِن ہی سے اِن کے خاندان چلے۔p[اور بنی لاوی جِن سے اُن کی نسل چلی اُن کے نام یہ ہیں ۔ جیرسون اور قہا ت اور مرار ی ۔ اور لاو ی کی عُمر ایک سو سَینتِیس برس کی ہُوئی۔بنی شمعُون یہ تھے ۔ یمو ئیل اور یمین اور اُہد اور یکین اورصُحر اور ساؤُ ل جو ایک کنعانی عَورت سے پَیدا ہُؤا تھا ۔ یہ شمعُو ن کے گھرانے تھے۔3اُن کے آبائی خاندانوں کے سردار یہ تھے رُوبِن جو اِسرا ئیل کا پہلوٹھا تھا ۔ اُس کے بیٹے حنُوک اور فلُّو اور حسرو ن اور کَرمی تھے ۔ یہ رُوبِن کے گھرانے تھے۔)M تب خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بنی اِسرائیل اور مِصر کے بادشاہ فِرعو ن کے حق میں اِس مضمُون کا حُکم دِیا کہ وہ بنی اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے نِکال لے جائیں۔{q مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا کہ دیکھ بنی اِسرائیل نے تو میری سُنی نہیں ۔ پس مَیں جو نامختُون ہونٹ رکھتا ہُوں فِرعو ن میری کیوں کر سُنے گا؟۔3 کہ جا کر مِصر کے بادشاہ فِرعو ن سے کہہ کہ بنی اِسرائیل کو اپنے مُلک میں سے جانے دے۔F پِھر خُداوند نے مُوسیٰ کو فرمایا۔jO اور مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو یہ باتیں سُنا دِیں پر اُنہوں نے دِل کی کُڑھن اور غُلامی کی سختی کے سبب سے مُوسیٰ کی بات نہ سُنی۔!=اور جِس مُلک کو ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُوب کو دینے کی قَسم مَیں نے کھائی تھی اُس میں تُم کو پُہنچا کر اُسے تُمہاری مِیراث کر دُوں گا ۔ خُداوند مَیں ہُوں۔Pاور مَیں تُم کو لے لُوں گا کہ میری قَوم بن جاؤ اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا اور تُم جان لو گے کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو تُم کو مِصریوں کے بوجھوں کے نِیچے سے نِکالتا ہُوں۔.~Wسو تُو بنی اِسرائیل سے کہہ کہ مَیں خُداوند ہُوں اور مَیں تُم کو مِصریوں کے بوجھوں کے نِیچے سے نِکال لُوں گا ۔ اور مَیں تُم کو اُن کی غُلامی سے آزاد کرُوں گا اور مَیں اپنا ہاتھ بڑھا کر اور اُن کو بڑی بڑی سزائیں دے کر تُم کو رہائی دُوں گا۔\}3اور مَیں نے بنی اِسرائیل کے کراہنے کو بھی سُن کرجِن کو مِصریوں نے غُلامی میں رکھ چھوڑا ہے اپنے اُس عہد کو یاد کِیا ہے۔v|gاور مَیں نے اُن کے ساتھ اپنا عہد بھی باندھا ہے کہ مُلکِ کنعا ن جو اُن کی مُسافرت کا مُلک تھا اور جِس میں وہ پردیسی تھے اُن کو دُوں گا۔y{mاور مَیں ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُوب کو خُدایِ قادِرِ مُطلق کے طَور پر دِکھائی دِیا لیکن اپنے یہووا ہ نام سے اُن پر ظاہِر نہ ہُؤا۔[z1پِھر خُدا نے مُوسیٰ سے کہا مَیں خُداوند ہُوں۔by Aتب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ اب تُو دیکھے گا کہ مَیں فِرعو ن کے ساتھ کیا کرتا ہُوں ۔ تب وہ زورآور ہاتھ کے سبب سے اُن کو جانے دے گا اور زورآور ہاتھ ہی کے سبب سے وہ اُن کو اپنے مُلک سے نِکال دے گا۔xکیونکہ جب سے مَیں فِرعو ن کے پاس تیرے نام سے باتیں کرنے گیا اُس نے اِن لوگوں سے بُرائی ہی بُرائی کی اور تُو نے اپنے لوگوں کو ذرا بھی رہائی نہ بخشی۔aw=تب مُوسیٰ خُداوند کے پاس لَوٹ کر گیا اور کہا کہ اَے خُداوند تُونے اِن لوگوں کو کیوں دُکھ میں ڈالا اور مُجھے کیوں بھیجا؟۔ovYتب اُنہوں نے اُن سے کہا کہ خُداوند ہی دیکھے اور تُمہارا اِنصاف کرے کیونکہ تُم نے ہم کو فِرعو ن اور اُس کے خادِموں کی نِگاہ میں اَیسا گِھنونا کِیا ہے کہ ہمارے قتل کے لِئے اُن کے ہاتھ میں تلوار دے دی ہے۔?uyجب وہ فِرعو ن کے پاس سے نِکلے آرہے تھے تو اُن کو مُوسیٰ اور ہارُون مُلاقات کے لِئے راستہ پر کھڑے مِلے۔/tYجب بنی اِسرائیل کے سرداروں سے یہ کہا گیا کہ تُم اپنی اِینٹوں اور روزمرّہ کے کام میں کُچھ بھی کمی نہیں کرنے پاؤ گے تو وہ جان گئے کہ وہ کیسے وبال میں پھنسے ہُوئے ہیں۔As}سو اب تُم جاؤ کام کرو کیونکہ بُھس تُم کو نہیں مِلے گا اور اِینٹوں کو تُمہیں اُسی حِساب سے دینا پڑے گا۔Erاُس نے کہا تُم سب کاہِل ہو کاہِل ۔ اِسی لِئے تُم کہتے ہو کہ ہم کو جانے دے کہ خُداوند کے لِئے قُربانی کریں۔qتیرے خادِموں کو بُھس تو دِیا نہیں جاتا اور وہ ہم سے کہتے رہتے ہیں کہ اِینٹیں بناؤ اور دیکھ تیرے خادِم مار بھی کھاتے ہیں پر قصُور تیرے لوگوں کا ہے۔ pتب اُن سرداروں نے جو بنی اِسرائیل میں سے مُقرّر ہُوئے تھے فِرعو ن کے آگے جا کر فریاد کی اور کہا کہ تُو اپنے خادِموں سے اَیسا سلُوک کیوں کرتا ہے؟۔oاور بنی اِسرائیل میں سے جو جو فِرعو ن کے بیگار لینے والوں کی طرف سے اِن لوگوں پر سردار مُقرّر ہُوئے تھے اُن پر مار پڑی اور اُن سے پُوچھا گیا کہ کیا سبب ہے کہ تُم نے پہلے کی طرح آج اور کل پُوری پُوری اِینٹیں نہیں بنوائیں؟۔Cn اور بیگار لینے والے یہ کہہ کر جلدی کراتے تھے کہ تُم اپنا روز کا کام جَیسے بُھس پا کر کرتے تھے اب بھی کرو۔*mO چُنانچہ وہ لوگ تمام مُلکِ مِصر میں مارے مارے پِھرنے لگے کہ بُھس کے عوِض کُھونٹی جمع کریں۔Ml تُم خُود ہی جاؤ اور جہاں کہِیں تُم کو بُھس ملے وہاں سے لاؤ کیونکہ تُمہارا کام کُچھ بھی گھٹایا نہیں جائے گا۔Xk+ تب بیگار لینے والوں اور سرداروں نے جو لوگوں پر تھے جا کر اُن سے کہا کہ فِرعو ن کہتا ہے مَیں تُم کو بُھس نہیں دینے کا۔2j_ سو اِن سے زِیادہ سخت محِنت لی جائے تاکہ کام میں مشغُول رہیں اور جُھوٹی باتوں سے دِل نہ لگائیں۔iاور اِن سے اُتنی ہی اِینٹیں بنوانا جِتنی وہ اب تک بناتے آئے ہیں ۔ تُم اُس میں سے کُچھ نہ گھٹانا کیونکہ وہ کاہِل ہو گئے ہیں ۔ اِسی لِئے چِلاّ چِلاّ کر کہتے ہیں کہ ہم کو جانے دو کہ ہم اپنے خُدا کے لِئے قُربانی کریں۔jhOکہ اب آگے کو تُم اِن لوگوں کو اِینٹیں بنانے کے لِئے بُھس نہ دینا جَیسے اب تک دیتے رہے ۔ وہ خُود ہی جا کر اپنے لِئے بُھس بٹوریں۔g3اور اُسی دِن فِرعو ن نے بیگار لینے والوں اور سرداروں کو جو لوگوں پر تھے حُکم کِیا۔Gf اور فِرعو ن نے یہ بھی کہا دیکھو یہ لوگ اِس مُلک میں بُہت ہو گئے ہیں اور تُم اِن کو اِن کے کام سے بِٹھاتے ہو۔e تب مِصر کے بادشاہ نے اُن کو کہا اَے مُوسیٰ اور اَے ہارُون تُم کیوں اِن لوگوں کو اِن کے کام سے چُھڑواتے ہو؟ تُم جا کر اپنے اپنے بوجھ کو اُٹھاؤ۔}duتب اُنہوں نے کہا کہ عِبرانیوں کا خُدا ہم سے مِلا ہے سو ہم کو اِجازت دے کہ ہم تِین دِن کی منزل بیابان میں جا کر خُداوند اپنے خُدا کے لِئے قُربانی کریں تا نہ ہو کہ وہ ہم میں وبا بھیج دے یا ہم کو تلوار سے مَروا دے۔.cWفِرعو ن نے کہا کہ خُداوند کَون ہے کہ مَیں اُس کی بات کو مان کر بنی اِسرائیل کو جانے دُوں؟ مَیں خُداوند کو نہیں جانتا اور مَیں بنی اِسرائیل کو جانے بھی نہیں دُوں گا۔'b Kاِس کے بعد مُوسیٰ اور ہارُون نے جا کر فِرعو ن سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ بیابان میں میرے لِئے عِید کریں۔aتب لوگوں نے اُن کا یقِین کِیا اور یہ سُن کر کہ خُداوند نے بنی اِسرائیل کی خبر لی اور اُن کے دُکھوں پر نظر کی اُنہوں نے اپنے سر جُھکا کر سِجدہ کِیا۔C`اور ہارُون نے سب باتیں جو خُداوند نے مُوسیٰ سے کہی تِھیں اُن کو بتائیں اور لوگوں کے سامنے مُعجِزے کِئے۔_!تب مُوسیٰ اور ہارُون نے جا کر بنی اِسرائیل کے سب بزُرگوں کو ایک جگہ جمع کِیا۔m^Uاور مُوسیٰ نے ہارُون کو بتایا کہ خُدا نے کیا کیا باتیں کہہ کر اُسے بھیجا اور کَون کَون سے مُعجِزے دِکھانے کا اُسے حُکم دِیا ہے۔p][اور خُداوند نے ہارُون سے کہا کہ بیابان میں جا کر مُوسیٰ سے مُلاقات کر ۔ وہ گیا اور خُدا کے پہاڑ پر اُس سے مِلا اور اُسے بوسہ دِیا۔\#تب اُس نے اُسے چھوڑ دِیا ۔ پس اُس نے کہا کہ خَتنہ کے سبب سے تُو خُونی دُلہا ہے۔ [تب صفّور ہ نے چقمق کا ایک پتّھر لے کر اپنے بیٹے کی کھلڑی کاٹ ڈالی اور اُسے مُوسیٰ کے پاؤں پر پھینک کر کہا تُو بیشک میرے لِئے خُونی دُلہا ٹھہرا۔Z{اور راستہ میں منزل پر خُداوند اُسے مِلا اور چاہا کہ اُسے مار ڈالے۔ZY/اور مَیں تُجھے کہہ چُکا ہُوں کہ میرے بیٹے کو جانے دے تاکہ وہ میری عِبادت کرے اور تُونے اب تک اُسے جانے دینے سے اِنکار کِیا ہے ۔ سو دیکھ مَیں تیرے بیٹے کو بلکہ تیرے پہلوٹھے کو مار ڈالُوں گا۔2X_اور تُو فِرعو ن سے کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرا ئیل میرا بیٹا بلکہ میرا پہلوٹھا ہے۔xWkاور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ جب تُو مِصر میں پُہنچے تو دیکھ وہ سب کرامات جو مَیں نے تیرے ہاتھ میں رکھّی ہیں فِرعو ن کے آگے دِکھانا لیکن مَیں اُس کے دِل کو سخت کرُوں گا اور وہ اُن لوگوں کو جانے نہیں دے گا۔|Vsتب مُوسیٰ اپنی بیوی اور اپنے بیٹوں کو لے کر اور اُن کو ایک گدھے پر چڑھا کر مِصر کو لَوٹا اور مُوسیٰ نے خُدا کی لاٹھی اپنے ہاتھ میں لے لی۔FUاور خُداوند نے مِدیان میں مُوسیٰ سے کہا کہ مِصر کو لَوٹ جا کیونکہ وہ سب جو تیری جان کے خواہاں تھے مَر گئے۔pT[تب مُوسیٰ لَوٹ کر اپنے خُسر یِترو کے پاس گیا اور اُسے کہا کہ مُجھے ذرا اِجازت دے کہ اپنے بھائیوں کے پاس جو مِصر میں ہیں جاؤُں اور دیکھوں کہ وہ اب تک جِیتے ہیں کہ نہیں ۔ یِترو نے مُوسیٰ سے کہا سلامت جا۔S)اور تُو اِس لاٹھی کو اپنے ہاتھ میں لِئے جا اور اِسی سے اِن مُعجزِوں کو دِکھانا۔;Rqاور وہ تیری طرف سے لوگوں سے باتیں کرے گا اور وہ تیرا مُنہ بنے گا اور تُو اُس کے لِئے گویا خُدا ہو گا۔Q+سو تُو اُسے سب کُچھ بتانا اور یہ سب باتیں اُسے سِکھانا اور مَیں تیری اور اُس کی زُبان کا ذِمّہ لیتا ہُوں اور تُم کو سِکھاتا رہُوں گا کہ تُم کیا کیا کرو۔kPQتب خُداوند کا قہر مُوسیٰ پر بھڑکا اور اُس نے کہا کیا لاوِیوں میں سے ہارُون تیرا بھائی نہیں ہے؟ مَیں جانتا ہُوں کہ وہ فصِیح ہے اور وہ تیری مُلاقات کو آ بھی رہا ہے اور تُجھے دیکھ کر دِل میں خُوش ہو گا۔EO تب اُس نے کہا کہ اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کِسی اَور کے ہاتھ سے جِسے تُو چاہے یہ پَیغام بھیج۔8Nk سو اب تُو جا اور مَیں تیری زُبان کا ذِمّہ لیتا ہُوں اور تُجھے سِکھاتا رہُوں گا کہ تُو کیا کیا کہے۔M! تب خُداوند نے اُسے کہا کہ آدمی کا مُنہ کِس نے بنایا ہے؟ اور کَون گُونگا یا بہرا یا بِینا یا اندھا کرتا ہے؟ کیا مَیں ہی جو خُداوند ہُوں یہ نہیں کرتا؟۔6Lg تب مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا اَے خُداوند! مَیں فصِیح نہیں ۔ نہ تو پہلے ہی تھا اور نہ جب سے تُو نے اپنے بندے سے کلام کِیا بلکہ رُک رُک کر بولتا ہُوں اور میری زُبان کُند ہے۔^K7 اور اگر وہ اِن دونوں مُعجِزوں کے سبب سے بھی یقِین نہ کریں اور تیری بات نہ سنیں تو تُو دریا کا پانی لے کر خُشک زمِین پر چِھڑک دینا اور وہ پانی جو تُو دریا سے لے گا خُشک زمِین پر خُون ہو جائے گا۔bJ?اور یُوں ہو گا کہ اگر وہ تیرا یقِین نہ کریں اور پہلے مُعجِزہ کو بھی نہ مانیں تو وہ دُوسرے مُعجِزہ کے سبب سے یقِین کریں گے۔nIWاُس نے کہا کہ تُو اپنا ہاتھ پِھر اپنے سِینہ پر رکھ کر ڈھانک لے (اُس نے پِھر اُسے سِینہ پر رکھ کر ڈھانک لِیا ۔ جب اُس نے اُسے سِینہ پر سے باہر نِکال کر دیکھا تو وہ پِھر اُس کے باقی جِسم کی مانِند ہو گیا)۔Hپِھر خُداوند نے اُسے یہ بھی کہا کہ تُو اپنا ہاتھ اپنے سِینہ پر رکھ کر ڈھانک لے ۔ اُس نے اپنا ہاتھ اپنے سِینہ پر رکھ کر اُسے ڈھانک لِیا اور جب اُس نے اُسے نِکال کر دیکھا تو اُس کا ہاتھ کوڑھ سے برف کی مانِند سفید تھا۔hGKتاکہ وہ یقِین کریں کہ خُداوند اُن کے باپ دادا کا خُدا ابرہام کا خُدا اِضحاق کا خُدا اور یعقُوب کا خُدا تُجھ کو دِکھائی دِیا۔qF]تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا ہاتھ بڑھا کر اُس کی دُم پکڑ لے (اُس نے ہاتھ بڑھایا اور اُسے پکڑ لِیا ۔ وہ اُس کے ہاتھ میں لاٹھی بن گیا)۔]E5پِھر اُس نے کہا کہ اُسے زمِین پر ڈال دے ۔ اُس نے اُسے زمِین پر ڈالا اور وہ سانپ بن گئی اور مُوسیٰ اُس کے سامنے سے بھاگا۔ Dاور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ یہ تیرے ہاتھ میں کیا ہے؟ اُس نے کہا لاٹھی۔kC Sتب مُوسیٰ نے جواب دِیا لیکن وہ تو میرا یقیِن ہی نہیں کریں گے نہ میری بات سُنیں گے ۔ وہ کہیں گے خُداوند تُجھے دِکھائی نہیں دِیا۔`B;بلکہ تُمہاری ایک ایک عَورت اپنی اپنی پڑوسن سے اور اپنے اپنے گھر کی مہمان سے سونے چاندی کے زیور اور لِباس مانگ لے گی ۔ اِن کو تُم اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو پہناؤ گے اور مِصرِیوں کو لُوٹ لو گے۔YA-اور مَیں اُن لوگوں کو مِصرِیوں کی نظر میں عِزّت بخشُوں گا اور یُوں ہو گا کہ جب تُم نِکلو گے تو خالی ہاتھ نہ نِکلو گے۔@سو مَیں اپنا ہاتھ بڑھاؤُں گا اور مِصر کو اُن سب عجائب سے جو مَیں اُس میں کرُوں گا مُصِیبت میں ڈال دُوں گا ۔ اِس کے بعد وہ تُم کو جانے دے گا۔?!اور مَیں جانتا ہُوں کہ مِصر کا بادشاہ تُم کو نہ یُوں جانے دے گا نہ بڑے زور سے۔[>1اور وہ تیری بات مانیں گے اور تُو اِسرائیلی بزُرگوں کو ساتھ لے کر مِصر کے بادشاہ کے پاس جانا اور اُس سے کہنا کہ خُداوند عِبرانیوں کے خُدا کی ہم سے مُلاقات ہُوئی ۔ اب تُو ہم کو تِین دِن کی منزل تک بیابان میں جانے دے تاکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے لِئے قُربانی کریں۔Q=اور مَیں نے کہا ہے کہ مَیں تُم کو مِصر کے دُکھ میں سے نِکال کر کنعانیوں اور حِتّیوں اور اموریوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبوسِیوں کے مُلک میں لے چلُوں گا جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے۔`<;جا کر اِسرائیلی بزُرگوں کو ایک جگہ جمع کر اور اُن کو کہہ کہ خُداوند تُمہارے باپ دادا کے خُدا ابرہام اور اِضحاق اور یعقُوب کے خُدا نے مُجھے دِکھائی دے کر یہ کہا ہے کہ مَیں نے تُم کو بھی اور جو کُچھ برتاؤ تُمہارے ساتھ مِصر میں کِیا جا رہا ہے اُسے بھی خُوب دیکھا ہے۔L;پِھر خُدا نے مُوسیٰ سے یہ بھی کہا کہ تُو بنی اِسرائیل سے یُوں کہنا کہ خُداوند تُمہارے باپ دادا کے خُدا ابرہام کے خُدا اور اِضحاق کے خُدا اور یعقُوب کے خُدا نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے ۔ ابد تک میرا یِہی نام ہے اور سب نسلوں میں اِسی سے میرا ذِکر ہو گا۔o:Yخُدا نے مُوسیٰ سے کہا مَیں جو ہُوں سو مَیں ہُوں ۔ سو تُو بنی اِسرائیل سے یُوں کہنا کہ مَیں جو ہُوں نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے۔i9M تب مُوسیٰ نے خُدا سے کہا جب مَیں بنی اِسرائیل کے پاس جا کر اُن کو کہُوں کہ تُمہارے باپ دادا کے خُدا نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے اور وہ مُجھے کہیں کہ اُس کا نام کیا ہے؟ تو مَیں اُن کو کیا بتاؤُں؟۔V8' اُس نے کہا مَیں ضرُور تیرے ساتھ رہُوں گااور اِس کا کہ مَیں نے تُجھے بھیجا ہے تیرے لِئے یہ نِشان ہو گا کہ جب تُو اُن لوگوں کو مِصر سے نِکال لائے گا تو تُم اِس پہاڑ پر خُدا کی عِبادت کرو گے۔C7 مُوسیٰ نے خُدا سے کہا مَیں کَون ہُوں جو فِرعون کے پاس جاؤُں اور بنی اِسرائیل کو مِصر سے نِکال لاؤُں؟۔66g سو اب آ مَیں تُجھے فِرعون کے پاس بھیجتا ہُوں کہ تُومیری قَوم بنی اِسرائیل کو مِصر سے نِکال لائے۔A5} دیکھ بنی اِسرائیل کی فریاد مُجھ تک پُہنچی ہے اور مَیں نے وہ ظُلم بھی جو مِصری اُن پر کرتے ہیں دیکھا ہے۔D4اور مَیں اُترا ہُوں کہ اُن کو مِصرِیوں کے ہاتھ سے چُھڑاؤُں اور اُس مُلک سے نِکال کر اُن کو ایک اچھّے اور وسِیع مُلک میں جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے یعنی کنعانیوں اور حِتّیوں اور اموریوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبوسِیوں کے مُلک میں پُہنچاؤُں۔33aاور خُداوند نے کہا مَیں نے اپنے لوگوں کی تکلِیف جو مِصر میں ہیں خُوب دیکھی اور اُن کی فریاد جو بیگار لینے والوں کے سبب سے ہے سُنی اور مَیں اُن کے دُکھوں کو جانتا ہُوں۔?2yپِھر اُس نے کہا کہ مَیں تیرے باپ کا خُدا یعنی ابرہا م کا خُدا اور اِضحاق کا خُدا اور یعقُوب کا خُدا ہُوں ۔ مُوسیٰ نے اپنا مُنہ چُھپایا کیونکہ وہ خُدا پر نظر کرنے سے ڈرتا تھا۔@1{تب اُس نے کہا اِدھر پاس مت آ ۔ اپنے پاؤں سے جُوتا اُتار کیونکہ جِس جگہ تُو کھڑا ہے وہ مُقدّس زمِین ہے۔0جب خُداوند نے دیکھا کہ وہ دیکھنے کو کترا کر آرہا ہے تو خُدا نے اُسے جھاڑی میں سے پُکارا اور کہا اَے مُوسیٰ ! اَے مُوسیٰ ! اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔6/gتب مُوسیٰ نے کہا مَیں اب ذرا اُدھر کترا کر اِس بڑے منظر کو دیکھُوں کہ یہ جھاڑی کیوں نہیں جل جاتی۔8.kاور خُداوند کا فرِشتہ ایک جھاڑی میں سے آگ کے شُعلہ میں اُس پر ظاہِر ہُؤا ۔ اُس نے نِگا ہ کی اور کیا دیکھتا ہے کہ ایک جھاڑی میں آگ لگی ہُوئی ہے پر وہ جھاڑی بھسم نہیں ہوتی۔C- اور مُوسیٰ اپنے خُسر یِترو کی جو مِدیان کا کاہِن تھا بھیڑ بکریاں چراتا تھا اور وہ بھیڑ بکر یوں کو ہنکاتا ہُؤا اُن کو بیابان کی پرلی طرف سے خُدا کے پہاڑ حورِب کے نزدِیک لے آیا۔},uاور خُدا نے بنی اِسرائیل پر نظر کی اور اُن کے حال کو معلُوم کِیا۔K+اور خُدا نے اُ ن کاکراہنا سُنا اور خُدا نے اپنے عہد کو جو ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب کے ساتھ تھا یاد کِیا۔I* اور ایک مُدّت کے بعد یُوں ہُؤا کہ مِصر کا بادشاہ مَرگیا اور بنی اِسرائیل اپنی غُلامی کے سبب سے آہ بھرنے لگے اور روئے اور اُن کا رونا جو اُن کی غُلامی کے باعِث تھا خُدا تک پُہنچا۔N)اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا اور مُوسیٰ نے اُس کا نام جیرسوم یہ کہہ کر رکھّا کہ مَیں اجنبی مُلک میں مُسافِر ہُوں۔1(]اور مُوسیٰ اُس شخص کے ساتھ رہنے کو راضی ہو گیا ۔ تب اُس نے اپنی بیٹی صفّور ہ مُوسیٰ کو بیاہ دی۔>'wاُس نے اپنی بیٹِیوں سے کہا کہ وہ آدمی کہاں ہے؟ تم اُسے کیوں چھوڑ آئِیں؟ اُسے بُلا لاؤ کہ روٹی کھائے۔N&اُنہوں نے کہا ایک مِصری نے ہم کو گڈریوں کے ہاتھ سے بچایا اور ہمارے بدلے پانی بھر بھر کر بھیڑ بکریوں کو پِلایا۔0%[اور جب وہ اپنے باپ رعوا یل کے پاس لَوٹیں تو اُس نے پُوچھا کہ آج تُم اِس قدر جلد کَیسے آگئِیں؟۔^$7اور گڈرئے آ کر اُن کو بھگانے لگے لیکن مُوسیٰ کھڑا ہو گیا اور اُس نے اُن کی مدد کی اور اُن کی بھیڑ بکریوں کو پانی پِلایا۔y#mاور مِدیا ن کے کاہِن کی سات بیٹیاں تِھیں ۔ وہ آئِیں اور پانی بھر بھر کر کٹھروں میں ڈالنے لگیں تاکہ اپنے باپ کی بھیڑ بکریوں کو پِلائیں۔"7جب فِرعو ن نے یہ سُنا تو چاہا کہ مُوسیٰ کو قتل کرے پر مُوسیٰ فِرعو ن کے حضُور سے بھاگ کر مُلکِ مِدیا ن میں جا بسا۔ وہاں وہ ایک کُنوئیں کے نزدِیک بَیٹھا تھا۔ |Q~2|{zywvuu6t_srrKppEo(nNmlBjii'hg[fedc~ba`>^]y\[uZXX VUTSMRQQONNM%KJJHGG+EDCBBWA@?->`=?<'; 99K877955I44 311 /.-o,+E)('b&*%$ "! k|i@`L=Y' i * x CJVR اور تُم اُسے اِس مہِینے کی چودھوِیں تک رکھ چھوڑنا اور اِسرائیلیوں کے قبِیلوں کی ساری جماعت شام کو اُسے ذبح کرے۔?y تُمہارا برّہ بے عَیب اور یکسالہ نر ہو اور اَیسا بچّہ یا تو بھیڑوں میں سے چُن کر لینا یا بکریوں میں سے۔5e اور اگر کِسی کے گھرانے میں برّہ کو کھانے کے لِئے آدمی کم ہوں تو وہ اور اُس کا ہمسایہ جو اُس کے گھر کے برابر رہتا ہو دونوں مِل کر نفری کے شُمار کے مُوافِق ایک برّہ لے رکھیّں ۔ تُم ہر ایک آدمی کے کھانے کی مِقدار کے مُطابِق برّہ کا حِساب لگانا۔oY پس اِسرائیلیوں کی ساری جماعت سے یہ کہہ دو کہ اِسی مہینے کے دسویں دِن ہر شخص اپنے آبائی خاندان کے مُطابِق گھر پِیچھے ایک برّہ لے۔} یہ مہِینہ تُمہارے لِئے مہِینوں کا شرُوع اور سال کا پہلا مہِینہ ہو۔t e پِھر خُداوند نے مُلکِ مِصر میں مُوسیٰ اور ہارُو ن سے کہا کہ۔- اور مُوسیٰ اور ہارُو ن نے یہ کرامات فِرعو ن کو دِکھائیں اور خُداوند نے فِرعو ن کے دِل کو سخت کر دِیا کہ اُس نے اپنے مُلک سے بنی اِسرائیل کو جانے نہ دِیا۔cA اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ فِرعو ن تُمہاری اِسی سبب سے نہیں سُنے گا تاکہ عجائِب مُلکِ مِصر میں بُہت زِیادہ ہو جائیں۔zo اور تیرے یہ سب نوکر میرے پاس آ کر میرے آگے سرنِگُوں ہوں گے اور کہیں گے کہ تُو بھی نِکل اور تیرے سب پَیرو بھی نِکلیں ۔ اِس کے بعد مَیں نِکل جاؤُں گا۔ یہ کہہ کروہ بڑے طَیش میں فِرعو ن کے پاس سے نِکل کر چلا گیا۔1] لیکن اِسرائیلِیوں میں سے کِسی پر خواہ اِنسان ہو خواہ حَیوان ایک کُتا بھی نہیں بَھونکے گا تاکہ تُم جان لو کہ خُداوند مِصریوں اور اِسرائیلِیوں میں کَیسا فرق کرتا ہے۔.W اور سارے مُلکِ مِصر میں اَیسا بڑا ماتم ہو گا جَیسانہ کبھی پہلے ہُؤا اور نہ پِھر کبھی ہو گا۔;q اور مُلکِ مِصر کے سب پہلَوٹھے فِرعو ن جو تخت پر بَیٹھا ہے اُس کے پہلَوٹھے سے لے کر وہ لَونڈی جو چکّی پِیستی ہے اُس کے پہلَوٹھے تک اور سب چَوپایوں کے پہلَوٹھے مَر جائیں گے۔:o اور مُوسیٰ نے کہا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں آدھی رات کو نِکل کر مِصر کے بِیچ میں جاؤُں گا۔.W اور خُداوند نے اُن لوگوں پر مِصریوں کو مِہربان کر دِیا اور یہ آدمی مُوسیٰ بھی مُلکِ مِصر میں فِرعو ن کے خادِموں کے نزدِیک اور اُن لوگوں کی نِگاہ میں بڑا بزُرگ تھا۔`; سو اب تُو لوگوں کے کان میں یہ بات ڈال دے کہ اُن میں سے ہر شخص اپنے پڑوسی اور ہر عَورت اپنی پڑوسن سے سونے چاندی کے زیور لے۔l U اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ مَیں فِرعو ن اور مِصریوں پر ایک بلا اَور لاؤُں گا ۔ اُس کے بعد وہ تُم کو یہاں سے جانے دے گا اور جب وہ تُم کو جانے دے گا تو یقِیناً تُم سب کو یہاں سے بِالکُل نِکال دے گا۔1 تب مُوسیٰ نے کہا کہ تُو نے ٹِھیک کہا ہے ۔ مَیں پِھر تیرا مُنہ کبھی نہیں دیکھوں گا۔ اور فِرعو ن نے اُسے کہا میرے سامنے سے چلا جا اور ہوشیار رہ ۔ پِھر میرا مُنہ دیکھنے کو مت آنا کیونکہ جِس دِن تُو نے میرا مُنہ دیکھا تُو مارا جائے گا۔ ' لیکن خُداوند نے فِرعو ن کے دِل کو سخت کر دِیا اور اُس نے اُن کو جانے ہی نہ دِیا۔g I سو ہمارے چَوپائے بھی ہمارے ساتھ جائیں گے اور اُن کا ایک کُھر تک بھی پِیچھے نہیں چھوڑا جائے گا کیونکہ اُن ہی میں سے ہم کو خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کا سامان لینا پڑے گا اور جب تک ہم وہاں پُہنچ نہ جائیں ہم نہیں جانتے کہ کیا کیا لے کر ہم کو خُداوند کی عِبادت کرنی ہو گی۔z o مُوسیٰ نے کہا کہ تُجھے ہم کو قُربانیوں اور سوختنی قُربانیوں کے لِئے جانور دینے پڑیں گے تاکہ ہم خُداوند اپنے خُدا کے آگے قُربانی کریں۔Y - تب فِرعو ن نے مُوسیٰ کو بُلوا کر کہا کہ تُم جاؤ اور خُداوند کی عِبادت کرو ۔ فقط اپنی بھیڑ بکرِیوں اور گائے بَیلوں کو یہِیں چھوڑ جاؤ اور جو تُمہارے بال بچّے ہیں اُن کو بھی ساتھ لیتے جاؤ۔Q  تِین دِن تک نہ تو کِسی نے کِسی کو دیکھا اور نہ کوئی اپنی جگہ سے ہِلاپر سب بنی اِسرائیل کے مکانوں میں اُجالا رہا۔8k اور مُوسیٰ نے اپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھایا اور تِین دِن تک سارے مُلکِ مِصر میں گہری تارِیکی رہی۔r_ پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ اپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھا تاکہ مُلکِ مِصر میں تارِیکی چھا جائے ۔ اَیسی تارِیکی جِسے ٹٹول سکیں۔7 پر خُداوند نے فِرعو ن کے دِل کو سخت کر دِیا اور اُس نے بنی اِسرائیل کو جانے نہ دِیا۔ اور خُداوند نے پچھوا آندھی بھیجی جو ٹِڈّیوں کو اُڑا کر لے گئی اور اُن کو بحرِ قُلز م میں ڈال دِیا اور مِصر کی حُدُود میں ایک ٹِڈّی بھی باقی نہ رہی۔nW سو اُس نے فِرعو ن کے پاس سے نِکل کر خُداوند سے شِفاعت کی۔K سو فقط اِس بار میرا گُناہ بخشو اور خُداوند اپنے خُدا سے شِفاعت کرو کہ وہ صِرف اِس مَوت کو مُجھ سے دُور کر دے۔O تب فِرعو ن نے جلد مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بُلوا کر کہا کہ مَیں خُداوند تُمہارے خُدا کا اور تُمہارا گُنہگار ہُوں۔X+ کیونکہ اُنہوں نے تمام رُویِ زمِین کو ڈھانک لِیا اَیسا کہ مُلک میں اندھیرا ہو گیا اور اُنہوں نے اُس مُلک کی ایک ایک سبزی کو اور درختوں کے میووں کو جو اَولوں سے بچ گئے تھے چَٹ کر لِیا اور مُلکِ مِصر میں نہ تو کِسی درخت کی نہ کھیت کی کِسی سبزی کی ہریالی باقی رہی۔N اور ٹِڈّیاں سارے مُلکِ مِصر پر چھا گئیں اور وہیں مِصر کی حُدُود میں بسیرا کِیا اور اُن کا دَل اَیسا بھاری تھا کہ نہ تو اُن سے پہلے اَیسی ٹِڈّیاں کبھی آئیں نہ اُن کے بعد پِھر آئیں گی۔+ پس مُوسیٰ نے مُلکِ مِصر پر اپنی لاٹھی بڑھائی اور خُداوند نے اُس سارے دِن اور ساری رات پُروا آندھی چلائی اور صُبح ہوتے ہوتے پُروا آندھی ٹِڈّیاں لے آئی۔-~U تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ مُلکِ مِصر پر اپنا ہاتھ بڑھا تاکہ ٹِڈّیاں مُلکِ مِصر پر آئیں اور ہر قِسم کی سبزی کو جو اِس مُلک میں اَولوں سے بچ رہی ہے چَٹ کر جائیں۔ } نہیں ۔ اَیسا نہیں ہونے پائے گا ۔ سو تُم مَرد ہی مَرد جا کر خُداوند کی عِبادت کرو کیونکہ تُم یہی چاہتے تھے اور وہ فِرعو ن کے پاس سے نِکال دِئے گئے۔ | تب اُس نے اُن کو کہا کہ خُداوند ہی تُمہارے ساتھ رہے ۔ مَیں تو ضرُور ہی تُم کو بچّوں سمیت جانے دُوں گا ۔ خبردار ہو جاؤ ۔ اِس میں تُمہاری خرابی ہے۔4{c مُوسیٰ نے کہا کہ ہم اپنے جوانوں اور بُڈّھوں اور اپنے بیٹوں اور بیٹیوں اور اپنی بھیڑ بکرِیوں اور اپنے گائے بَیلوں سمیت جائیں گے کیونکہ ہم کو اپنے خُدا کی عِید کرنی ہے۔z3 تب مُوسیٰ اور ہارُو ن فِرعو ن کے پاس پِھر بُلا لِئے گئے اور اُس نے اُن کو کہا کہ جاؤ اور خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کرو پر وہ کَون کَون ہیں جو جائیں گے؟۔Xy+ تب فِرعو ن کے نوکر فِرعو ن سے کہنے لگے کہ یہ شخص کب تک ہمارے لِئے پھندا بنا رہے گا؟ اِن لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کریں ۔ کیا تُجھے خبر نہیں کہ مِصر برباد ہو گیا؟۔cxA اور وہ تیرے اور تیرے نوکروں بلکہ سب مِصریوں کے گھروں میں بھر جائیں گی اور اَیسا تیرے آبا و اجداد نے جب سے وہ پَیدا ہُوئے اُس وقت سے آج تک نہیں دیکھا ہو گا اور وہ لَوٹ کر فِرعو ن کے پاس سے چلا گیا۔xwk اور وہ زمِین کی سطح کو اَیسا ڈھانک لیں گی کہ کوئی زمِین کو دیکھ بھی نہ سکے گا اور تُمہارا جو کُچھ اَولوں سے بچ رہا ہے وہ اُسے کھا جائیں گی اور تُمہارے جِتنے درخت مَیدان میں لگے ہیں اُن کو بھی چٹ کر جائیں گی۔*vO ورنہ اگر تُو میرے لوگوں کو جانے نہ دے گا تو دیکھ کل مَیں تیرے مُلک میںٹِڈّیاں لے آؤُں گا۔muU اور مُوسیٰ اور ہارُو ن نے فِرعو ن کے پاس جا کر اُس سے کہا کہ خُداوند عِبرانیوں کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُو کب تک میرے سامنے نِیچا بننے سے اِنکار کرے گا؟ میرے لوگوں کو جانے دے کہ وہ میری عِبادت کریں۔t اور تُو اپنے بیٹے اور اپنے پوتے کو میرے نِشان اور وہ کام جو مَیں نے مِصر میں اُن کے درمیان کِئے سُنائے اور تُم جان لو کہ خُداوند مَیں ہی ہُوں۔2s a اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ فِرعو ن کے پاس جا کیونکہ مَیں ہی نے اُس کے دِل اور اُس کے نوکروں کے دِل کو سخت کر دِیا ہے تاکہ مَیں اپنے یہ نِشان اُن کے بِیچ دِکھاؤُں۔Xr+ #اور فِرعو ن کا دِل سخت ہو گیا اور اُس نے بنی اِسرائیل کو جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت کہہ دِیا تھا جانے نہ دِیا۔q "جب فِرعو ن نے دیکھا کہ مینہہ اور اَولے اور رَعد مَوقُوف ہو گئے تو اُس نے اور اُس کے خادِموں نے اور زِیادہ گُناہ کِیا کہ اپنا دِل سخت کر لِیا۔p !اور مُوسیٰ نے فِرعو ن کے پاس سے شہر کے باہر جا کر خُداوند کے آگے ہاتھ پَھیلائے ۔ سو رَعد اور اَولے مَوقُوف ہو گئے اور زمِین پر بارِش تھم گئی۔woi پر گیہُوں اور کٹھیا گیہُوں مارے نہ گئے کیونکہ وہ بڑھے نہ تھے۔?ny پس سَن اور جَو کو تو اَولے مار گئے کیونکہ جَو کی بالیں نِکل چُکی تھیں اور سَن میں پُھول لگے ہُوئے تھے۔m! لیکن مَیں جانتا ہُوں کہ تُو اور تیرے نوکر اب بھی خُداوند خُدا سے نہیں ڈرو گے۔Ul% تب مُوسیٰ نے اُسے کہا کہ مَیں شہر سے باہر نِکلتے ہی خُداوند کے آگے ہاتھ پَھیلاؤُں گا اور رَعد مَوقُوف ہو جائے گا اور اَولے بھی پِھر نہ پڑیں گے تاکہ تُو جان لے کہ دُنیا خُداوند ہی کی ہے۔zko خُداوند سے شِفاعت کرو کیونکہ یہ زور کا گرجنا اور اَولوں کا برسنا بُہت ہو چُکا اور مَیں تُم کو جانے دُوں گا اور تُم اب رُکے نہیں رہو گے۔j تب فِرعو ن نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بُلوا کر اُن سے کہا کہ مَیں نے اِس دفعہ گُناہ کِیا ۔ خُداوند صادِق ہے اور مَیں اور میری قَوم ہم دونوں بدکار ہیں۔}iu مگر جشن کے علاقہ میں جہاں بنی اِسرائیل رہتے تھے اَولے نہیں گِرے۔>hw اور اَولوں نے سارے مُلکِ مِصر میں اُن کو جو مَیدان میں تھے کیا اِنسان کیا حَیوان سب کو مارا اور کھیتوں کی ساری سبزی کو بھی اَولے مار گئے اور مَیدان کے سب درختوں کو توڑ ڈالا۔g' پس اَولے گِرے اور اَولوں کے ساتھ آگ مِلی ہُوئی تھی اور وہ اَولے اَیسے بھاری تھے کہ جب سے مِصری قَوم آباد ہُوئی اَیسے اَولے مُلک میں کبھی نہیں پڑے تھے۔f# اور مُوسیٰ نے اپنی لاٹھی آسمان کی طرف اُٹھائی اور خُداوند نے رَعد اور اَولے بھیجے اور آگ زمِین تک آنے لگی اور خُداوند نے مُلکِ مِصر پر اَولے برسائے۔e5 اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ اپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھا تاکہ سب مُلکِ مِصر میں اِنسان اور حَیوان اور کھیت کی سبزی پر جو مُلکِ مِصر میں ہے اَولے گِریں۔Id  اور جِنہوں نے خُداوند کے کلام کا لحِاظ نہ کِیا اُنہوں نے اپنے نوکروں اور چَوپایوں کو مَیدان میں رہنے دِیا۔Oc سو فِرعو ن کے خادِموں میں جو جو خُداوند کے کلام سے ڈرتا تھا وہ اپنے نوکروں اور چَوپایوں کو گھر میں بھگا لے آیا۔b پس آدمی بھیج کر اپنے چَوپایوں کو اور جو کُچھ تیرا مال کھیتوں میں ہے اُس کو اندر کر لے کیونکہ جِتنے آدمی اور جانور مَیدان میںہوں گے اور گھر میں نہیں پُہنچائے جائیں گے اُن پر اَولے پڑیں گے اور وہ ہلاک ہو جائیں گے۔Ma دیکھ مَیں کل اِسی وقت اَیسے بڑے بڑے اَولے برساؤُں گا جو مِصر میں جب سے اُس کی بُنیاد ڈالی گئی آج تک نہیں پڑے۔`1 کیا تُو اب بھی میرے لوگوں کے مقابلہ میں تکبُّر کرتا ہے کہ اُن کو جانے نہیں دیتا ؟۔m_U پر مَیں نے تُجھے فی الحقِیت اِس لِئے قائِم رکھّا ہے کہ اپنی قُوّت تُجھے دِکھاؤُں تاکہ میرا نام ساری دُنیا میں مشہُور ہو جائے۔G^  اور مَیں نے تو ابھی ہاتھ بڑھا کر تُجھے اور تیری رعیّت کو وبا سے مارا ہوتا اور تُو زمِین پر سے ہلاک ہو جاتا۔]5 کیونکہ مَیں اب کی بار اپنی سب بلائیں تیرے دِل اور تیرے نوکروں اور تیری رعیّت پر نازِل کرُوں گا تاکہ تُو جان لے کہ تمام دُنیا میں میری مانِند کوئی نہیں ہے۔T\# پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ صُبح سویرے اُٹھ کر فِرعو ن کے آگے جا کھڑا ہو اور اُسے کہہ کہ خُداوند عِبرانیوں کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ میری عِبادت کریں۔N[ اور خُداوند نے فِرعو ن کے دِل کو سخت کر دِیا اور اُس نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ سے کہہ دِیا تھا اُن کی نہ سُنی۔YZ- اور جادُوگر پھوڑوں کے سبب سے مُوسیٰ کے آگے کھڑے نہ رہ سکے کیونکہ جادُوگروں اور سب مِصریوں کے پھوڑے نِکلے ہُوئے تھے۔&YG سو وہ بھٹّی کی راکھ لے کر فِرعو ن کے آگے جا کھڑے ہُوئے اور مُوسیٰ نے اُسے آسمان کی طرف اُڑا دِیا اور وہ آدمِیوں اور جانوروں کے جِسم پر پھوڑے اور پھپھولے بن گئی۔RX اور وہ سارے مُلکِ مِصر میں بارِیک گرد ہو کر مِصر کے آدمِیوں اور جانوروں کے جِسم پر پھوڑے اور پھپھولے بن جائے گی۔W اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُو ن سے کہا کہ تُم دونوں بھٹّی کی راکھ اپنی مُٹّھیوں میں لے لو اور مُوسیٰ اُسے فِرعو ن کے سامنے آسمان کی طرف اُڑا دے۔5Ve چُنانچہ فِرعو ن نے آدمی بھیجے تو معلُوم ہُؤا کہ اِسرائیلیوں کے چَوپایوں میں سے ایک بھی نہیں مَرا ہے لیکن فِرعو ن کا دِل مُتعصِّب تھا اور اُس نے لوگوں کو جانے نہ دِیا۔nUW اور خُداوند نے دُوسرے دِن اَیسا ہی کِیا اور مِصریوں کے سب چَوپائے مَر گئے لیکن بنی اِسرائیل کے چَوپایوں میں سے ایک بھی نہ مَرا۔1T] اور خُداوند نے ایک وقت مُقرّر کر دِیا اور بتا دِیا کہ کل خُداوند اِس مُلک میں یِہی کام کرے گا۔tSc اور خُداوند اِسرا ئیل کے چَوپایوں کو مِصریوں کے چَوپایوں سے جُدا کرے گا اور جو بنی اِسرائیل کے ہیں اُن میں سے ایک بھی نہیں مَرے گا۔Aپر جب فِرعو ن نے دیکھا کہ چُھٹکارا مِل گیا تو اُس نے اپنا دِل سخت کر لِیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُن کی نہ سُنی۔=+اور لوگوں نے اُن کو جمع کر کر کے اُن کے ڈھیر لگا دِئے اور زمِین سے بدبُو آنے لگی۔><w اور خُداوند نے مُوسیٰ کی درخواست کے مُوافِق کِیا اور سب گھروں اور صحنوں اور کھیتوں کے مینڈک مَر گئے۔; پِھرمُوسیٰ اور ہارُو ن فِرعو ن کے پاس سے نِکل کر چلے گئے اور مُوسیٰ نے خُداوند سے مینڈکوں کے بارے میں جو اُس نے فِرعو ن پر بھیجے تھے فریاد کی۔I:  اور مینڈک تُجھ سے اور تیرے گھروں سے اور تیرے نوکروں سے اور تیری رعیّت سے دُور ہو کر دریا ہی میں رہا کریں گے۔e9E اُس نے کہا کل کے لِئے ۔ تب اُس نے کہا تیرے ہی کہنے کے مُطابِق ہو گا تاکہ تُو جانے کہ خُداوند ہمارے خُدا کی مانِند کوئی نہیں۔a8= مُوسیٰ نے فِرعو ن سے کہا تُجھے مُجھ پر یِہی فخر رہے! مَیں تیرے اور تیرے نوکروں اور تیری رعیّت کے واسطے کب کے لِئے شِفاعت کرُوں کہ مینڈک تُجھ سے اور تیرے گھروں سے دَفع ہوں اور دریا ہی میں رہیں؟۔e7Eتب فِرعو ن نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بُلوا کر کہا کہ خُداوند سے شِفاعت کرو کہ مینڈکوں کو مُجھ سے اور میری رعیّت سے دَفع کرے اور مَیں اِن لوگوں کو جانے دُوں گا تاکہ وہ خُداوند کے لِئے قُربانی کریں۔69اور جادُوگروں نے بھی اپنے جادُو سے اَیسا ہی کِیا اور مُلکِ مِصر پر مینڈک چڑھا لائے۔V5'چُنانچہ جِتنا پانی مِصر میں تھا اُس پر ہارُو ن نے اپنا ہاتھ بڑھایا اور مینڈک چڑھ آئے اور مُلکِ مِصر کو ڈھانک لِیا۔4-اور خُداوند نے مُوسیٰ کو فرمایا کہ ہارُو ن سے کہہ اپنی لاٹھی لے کر اپنا ہاتھ دریاؤں اور نہروں اور جِھیلوں پر بڑھا اور مینڈکوں کو مُلکِ مِصر پر چڑھالا۔s3aاور تُجھ پر اور تیری رعیّت اور تیرے نوکروں پر چڑھ جائیں گے۔ 2اور دریا بے شُمار مینڈکوں سے بھر جائے گا اور وہ آکر تیرے گھر میں اور تیری آرام گاہ میں اور تیرے پلنگ پر اور تیرے مُلازموں کے گھروں میں اور تیری رعیّت پر اور تیرے تنُوروں اور آٹا گوندھنے کے لگنوں میں گُھستے پِھریں گے۔1)اور اگر تُو اُن کو جانے نہ دے گا تو دیکھ مَیں تیرے مُلک کو مینڈکوں سے مارُوں گا۔0 }پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ فِرعو ن کے پاس جا اور اُس سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ میری عِبادت کریں۔r/_اور جب سے خُداوند نے دریا کو مارا اُس کے بعد سات دِن گُذرے۔S.!اور سب مِصریوں نے دریا کے آس پاس پِینے کے پانی کے لِئے کُنوئیں کھود ڈالے کیونکہ وہ دریا کا پانی نہیں پی سکتے تھے۔ -اور فِرعو ن لَوٹ کر اپنے گھر چلا گیا اور اُس کے دِل پر کُچھ اثر نہ ہُؤا۔,تب مِصر کے جادُوگروں نے بھی اپنے جادُو سے اَیسا ہی کِیا پر فِرعو ن کا دِل سخت ہو گیا اور جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اُس نے اُن کی نہ سُنی۔|+sاور دریا کی مچھلیاں مَر گئیں اور دریا سے تعفُّن اُٹھنے لگا اور مِصری دریا کا پانی پی نہ سکے اور تمام مُلکِ مِصر میں خُون ہی خُون ہو گیا۔B*اور مُوسیٰ اور ہارُو ن نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق کِیا ۔ اُس نے لاٹھی اُٹھا کر اُسے فِرعو ن اور اُس کے خادِموں کے سامنے دریا کے پانی پر مارا اور دریا کا پانی سب خُون ہو گیا۔I) اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ ہارُون سے کہہ اپنی لاٹھی لے اور مِصر میں جِتنا پانی ہے یعنی دریاؤں اور نہروں اور جِھیلوں اور تالابوں پر اپنا ہاتھ بڑھا تاکہ وہ خُون بن جائیں اور سارے مُلکِ مِصر میں پتّھر اور لکڑی کے برتنوں میں بھی خُون ہی خُون ہو گا۔b(?اور جو مچھلیاں دریا میں ہیں مَر جائیں گی اور دریا سے تعفُّن اُٹھے گا اور مِصریوں کو دریا کا پانی پِینے سے کراہِیّت ہو گی۔'3پس خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اِسی سے جان لے گا کہ مَیں خُداوند ہُوں ۔ دیکھ مَیں اپنے ہاتھ کی لاٹھی کو دریا کے پانی پر مارُوں گا اور وہ خُون ہو جائے گا۔J&اور اُس سے کہنا کہ خُداوند عِبرانیوں کے خُدا نے مُجھے تیرے پاس یہ کہنے کو بھیجا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ بیابان میں میری عِبادت کریں اور اب تک تُو نے کُچھ سماعت نہیں کی۔%1اب تُو صُبح کو فِرعو ن کے پاس جا ۔ وہ دریا پر جائے گا ۔ سو تُو لبِ دریا اُس کی مُلاقات کے لِئے کھڑا رہنا اور جو لاٹھی سانپ بن گئی تھی اُسے ہاتھ میں لے لینا۔+$Qتب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ فِرعو ن کا دِل مُتعصِّب ہے ۔ وہ اِن لوگوں کو جانے نہیں دیتا۔ }~l}|{zxwfutsxrqmpon+lkkji/hfedccb&aS`C_|^\\Z[Z8Y~XXtWWFUyTTNSSaRZPPNNJMJL1JJEI=HbG ECCA\@x?>=+<B`#G d  SdCپِھر وہ ایلیم میں آئے جہاں پانی کے بارہ چشمے اور کھجُور کے ستّر درخت تھے اور وہیں پانی کے قرِیب اُنہوں نے اپنے ڈیرے لگائے۔fGکہ اگر تُو دِل لگا کر خُداوند اپنے خُدا کی بات سُنے اور وہی کام کرے جو اُس کی نظر میں بھلا ہے اور اُس کے حُکموں کو مانے اور اُس کے آئِین پر عمل کرے تو مَیں اُن بیمارِیوں میں سے جو مَیں نے مِصریوں پر بھیجیں تُجھ پر کوئی نہ بھیجُوں گا کیونکہ مَیں خُداوند تیرا شافی ہُوں۔vgاُس نے خُداوند سے فریاد کی ۔ خُداوند نے اُسے ایک پیڑ دِکھایا جِسے جب اُس نے پانی میں ڈالا تو پانی مِیٹھا ہو گیا ۔ وہیں خُداوند نے اُن کے لِئے ایک آئِین اور شرِیعت بنائی اور وہیں یہ کہہ کر اُن کی آزمایش کی۔oYتب وہ لوگ مُوسیٰ پر بُڑبُڑا کر کہنے لگے کہ ہم کیا پِئیں؟۔G اور جب وہ مار ہ میں آئے تو مارہ کا پانی پی نہ سکے کیونکہ وہ کڑوا تھا ۔ اِسی لِئے اُس جگہ کا نام مار ہ پڑ گیا۔1پِھر مُوسیٰ بنی اِسرائیل کو بحرِ قُلز م سے آگے لے گیا اور وہ شور کے بیابان میں آئے اور بیابان میں چلتے ہُوئے تِین دِن تک اُن کو کوئی پانی کا چشمہ نہ مِلا۔4cاور مریم اُن کے گانے کے جواب میں یہ گاتی تھی :- خُداوند کی حمد و ثناگاؤکیونکہ وہ جلال کے ساتھ فتح مند ہُؤا ہے ۔ اُس نے گھوڑے کو اُس کے سوار سمیت سمُندر میں ڈال دِیا ہے ۔Cتب ہارُو ن کی بہن مریم نبیّہ نے دف ہاتھ میں لِیا اور سب عَورتیں دف لِئے ناچتی ہُوئی اُس کے پِیچھے چلِیں۔jOاِس گِیت کا سبب یہ تھا کہ فِرعو ن کے سوار گھوڑوں اور رتھوں سمیت سمُندر میں گئے اور خُداوند سمُندر کے پانی کو اُن پر لَوٹا لایا ۔ لیکن بنی اِسرائیل سمُندر کے بِیچ میں سے خُشک زمِین پر چل کر نِکل گئے۔Eخُداوند ابدُالآباد سلطنت کرے گا۔تُو اُن کو وہاں لے جا کر اپنی مِیراث کے پہاڑ پر درخت کی طرح لگائے گا ۔ تُو اُن کو اُسی جگہ لے جائے گا جِسے تُو نے اپنی سکُونت کے لِئے بنایا ہے۔ اَے خُداوند! وہ تیری جایِ مُقدّس ہے جِسے تیرے ہاتھوں نے قائِم کِیا ہے۔W)خَوف و ہراس اُن پر طاری ہے ۔ تیرے بازُو کی عظمت کے سبب سے وہ پتّھر کی طرح بے حِس و حرکت ہیں جب تک اَے خُداوند تیرے لوگ نِکل نہ جائیں ۔ جب تک تیرے لوگ جِن کو تُو نے خرِیدا ہے پار نہ ہو جائیں ۔Pادُو م کے رئِیس حَیران ہیں ۔ موآ ب کے پہلوانوں کو کپکپی لگ گئی ہے ۔ کنعا ن کے سب باشندوں کے دِل پِگھلے جاتے ہیں ۔  قَومیں سُن کر تھرّا گئی ہیں اور فلِستین کے باشِندوں کی جان پر آ بنی ہے ۔mU اپنی رحمت سے تُو نے اُن لوگوں کی جِن کو تُو نے خلاصی بخشی راہنمائی کی ۔ اور اپنے زور سے تُو اُن کو اپنے مُقدّس مکان کو لے چلا ہے۔j O تُو نے اپنا دہنا ہاتھ بڑھایا تو زمِین اُن کو نِگل گئی۔ - معبُودوں میں اَے خُداوند ۔ تیری مانِند کَون ہے؟ کَون ہے جو تیری مانِند اپنے تقدُّس کے باعِث جلالی اور اپنی مدح کے سبب سے رُعب والا اور صاحبِ کرامات ہے؟F  تُو نے اپنی آندھی کی پُھونک ماری تو سمُندر نے اُن کو چُھپا لِیا ۔ وہ زور کے پانی میں سیسے کی طرح ڈُوب گئے ۔o Y دُشمن نے تویہ کہا تھا مَیں پِیچھا کرُوں گا۔ مَیں جا پکڑُوں گا مَیں لُوٹ کا مال تقسِیم کرُوں گا ۔ اُن کی تباہی سے میرا کلیجہ ٹھنڈا ہو گا۔ مَیں اپنی تلوار کھِینچ کر اپنے ہی ہاتھ سے اُن کو ہلاک کرُوں گا ۔^ 7تیرے نتھنوں کے دَم سے پانی کا ڈھیر لگ گیا سَیلاب تُودے کی طرح سیدھے کھڑے ہوگئے اور گہرا پانی سمُندر کے بِیچ میں جم گیا۔xkتُو اپنی عظمت کے زور سے اپنے مُخالِفوں کو تہ و بالا کرتا ہے ۔ تُو اپنا قہر بھیجتا ہے اور وہ اُن کو کُھونٹی کی مانِند بھسم کر ڈالتا ہے ۔S!اَے خُداوند! تیرا دہنا ہاتھ قُدرت کے سبب سے جلالی ہے۔اَے خُداوند! تیرا دہنا ہاتھ دُشمن کو چِکنا چُور کر دیتا ہے ۔{گہرے پانی نے اُن کو چُھپا لِیا ۔ وہ پتّھر کی مانِند تہ میں چلے گئے۔Dفِرعو ن کے رتھوں اور لشکر کو اُس نے سمُندر میں ڈال دِیااور اُس کے چِیدہ سردار بحرِ قُلز م میں غرق ہُوئے ۔W)خُداوند صاحبِ جنگ ہے ۔ یہووا ہ اُس کا نام ہے-خُداوند میرا زور اور راگ ہے ۔ وُہی میری نجات بھی ٹھہرا ۔ وہ میرا خُدا ہے ۔ مَیں اُس کی بڑائی کرُوں گا وہ میرے باپ کا خُدا ہے مَیں اُس کی بزُرگی کرُوں گا ۔^ 9تب مُوسیٰ اور بنی اِسرائیل نے خُداوند کے لِئے یہ گِیت گایا اور یُوں کہنے لگے :- مَیں خُداوند کی ثنا گاؤُں گاکیونکہ وہ جلال کے ساتھ فتح مند ہُؤا ۔ اُس نے گھوڑے کو سوار سمیت سمُندر میں ڈال دِیا1اور اِسرائیلِیوں نے وہ بڑی قُدرت جو خُداوند نے مِصریوں پر ظاہِر کی دیکھی اور وہ لوگ خُداوند سے ڈرے اور خُداوند پر اور اُس کے بندہ مُوسیٰ پر اِیمان لائے۔سو خُداوند نے اُس دِن اِسرائیلیوں کو مِصریوں کے ہاتھ سے اِس طرح بچایا اور اِسرائیلیوں نے مِصریوں کو سمُندر کے کِنارے مَرے ہُوئے پڑے دیکھا۔a=پر بنی اِسرائیل سمُندر کے بِیچ میں سے خُشک زمِین پر چل کر نِکل گئے اور پانی اُن کے دہنے اور بائیں ہاتھ دِیوار کی طرح رہا۔L~اور پانی پلٹ کر آیا اور اُس نے رتھوں اور سواروں اور فِرعو ن کے سارے لشکر کو جو اِسرائیلیوں کا پِیچھا کرتا ہُؤا سمُندر میں گیا تھا غرق کر دِیا اور ایک بھی اُن میں سے باقی نہ چُھوٹا۔h}Kاور مُوسیٰ نے اپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھایا اور صُبح ہوتے ہوتے سمُندر پِھر اپنی اصلی قُوّت پر آگیا اور مِصری اُلٹے بھاگنے لگے اور خُداوند نے سمُندر کے بِیچ ہی میں مِصریوں کو تہ و بالا کر دِیا۔l|Sاور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ اپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھا تاکہ پانی مِصریوں اور اُن کے رتھوں اور سواروں پر پِھر بہنے لگے۔c{Aاور اُس نے اُن کے رتھوں کے پہیّوں کو نِکال ڈالا ۔ سو اُن کا چلانا مُشکل ہو گیا ۔ تب مِصری کہنے لگے آؤ ہم اِسرائیلیوں کے سامنے سے بھاگیں کیونکہ خُداوند اُن کی طرف سے مِصریوں کے ساتھ جنگ کرتا ہے۔[z1اور رات کے پِچھلے پہر خُداوند نے آگ اور بادل کے سُتُون میں سے مِصریوں کے لشکر پر نظر کی اور اُن کے لشکر کو گھبرا دِیا۔Yy-اور مِصریوں نے تعاقُب کِیا اور فِرعو ن کے سب گھوڑے اور رتھ اور سوار اُن کے پِیچھے پِیچھے سمُندر کے بِیچ میں چلے گئے۔cxAاور بنی اِسرائیل سمُندر کے بِیچ میں سے خُشک زمِین پر چل کر نِکل گئے اور اُن کے دہنے اور بائیں ہاتھ پانی دِیوار کی طرح تھا۔Bwپِھر مُوسیٰ نے اپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھایا اور خُداوند نے رات بھر تُند پُوربی آندھی چلا کر اور سمُندر کو پِیچھے ہٹا کر اُسے خُشک زمِین بنا دِیا اور پانی دو حِصّے ہو گیا۔Cvیُوں وہ مِصریوں کے لشکر اور اِسرائیلی لشکر کے بِیچ میں ہو گیا ۔ سو وہاں بادل بھی تھا اور اندھیرا بھی تَو بھی رات کو اُس سے رَوشنی رہی ۔ پس وہ رات بھر ایک دُوسرے کے پاس نہیں آئے۔u1اور خُدا کا فرِشتہ جو اِسرائیلی لشکر کے آگے آگے چلا کرتا تھا جا کر اُن کے پِیچھے ہو گیا اور بادل کاوہ سُتُون اُن کے سامنے سے ہٹ کر اُن کے پِیچھے جا ٹھہرا۔Vt'اور جب مَیں فِرعو ن اور اُس کے رتھوں اور سواروں پر مُمتاز ہو جاؤُں گا تو مِصری جان لیں گے کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں۔s-اور دیکھ مَیں مِصریوں کے دِل سخت کر دُوں گا اور وہ اُن کا پِیچھا کریں گے اور مَیں فِرعو ن اور اُس کی سِپاہ اور اُس کے رتھوں اور سواروں پر مُمتاز ہُوں گا۔r1اور تُو اپنی لاٹھی اُٹھا کر اپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھا اور اُسے دو حِصّے کر اور بنی اِسرائیل سمُندر کے بِیچ میں سے خُشک زمِین پر چل کر نِکل جائیں گے۔?qyاور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ تُو کیوں مُجھ سے فریاد کر رہا ہے؟ بنی اِسرائیل سے کہہ کہ وہ آگے بڑھیں۔lpSخُداوند تُمہاری طرف سے جنگ کرے گا اور تُم خاموش رہو گے۔Yo- تب مُوسیٰ نے لوگوں سے کہا ڈرو مت ۔ چُپ چاپ کھڑے ہو کر خُداوند کی نجات کے کام کو دیکھو جو وہ آج تُمہارے لِئے کرے گا کیونکہ جِن مِصریوں کو تُم آج دیکھتے ہو اُن کو پِھر کبھی ابد تک نہ دیکھو گے۔%nE کیا ہم تُجھ سے مِصر میں یہ بات نہ کہتے تھے کہ ہم کو رہنے دے کہ ہم مِصریوں کی خِدمت کریں؟ کیونکہ ہمارے لِئے مِصریوں کی خِدمت کرنا بیابان میں مَرنے سے بہتر ہوتا۔'mI اور مُوسیٰ سے کہنے لگے کیا مِصر میں قبریں نہ تِھیں جو تُو ہم کو وہاں سے مَرنے کے لِئے بیابان میں لے آیا ہے؟ تُو نے ہم سے یہ کیا کِیا کہ ہم کو مِصر سے نِکال لایا؟۔Cl اور جب فِر عون نزدِیک آگیا تب بنی اِسرائیل نے آنکھ اُٹھا کر دیکھا کہ مِصری اُن کا پِیچھا کِئے چلے آتے ہیں اور وہ نہایت خَوف زدہ ہو گئے ۔ تب بنی اِسرائیل نے خُداوند سے فریاد کی۔Gk  اور مِصری فوج نے فِرعو ن کے سب گھوڑوں اور رتھوں اور سواروں سمیت اُن کا پِیچھا کِیا اور اُن کو جب وہ سمُندر کے کِنارے فی ہخِیرو ت کے پاس بعل صفون کے سامنے ڈیرا لگا رہے تھے جا لِیا۔jاور خُداوند نے مِصر کے بادشاہ فِرعو ن کے دِل کوسخت کر دِیا اور اُس نے بنی اِسرائیل کا پِیچھا کِیا کیونکہ بنی اِسرائیل بڑے فخر سے نِکلے تھے۔1i]اور اُس نے چھ سو چُنے ہُوئے رتھ بلکہ مِصر کے سب رتھ لِئے اور اُن سبھوں میں سرداروں کو بِٹھایا۔hتب اُس نے اپنا رتھ تیّار کروایا اور اپنی قَوم کے لوگوں کو ساتھ لِیا۔g}جب مِصر کے بادشاہ کو خبر مِلی کہ وہ لوگ چل دِئے تو فِرعو ن اور اُس کے خادِموں کا دِل اُن لوگوں کی طرف سے پِھر گیا اور وہ کہنے لگے کہ ہم نے یہ کیا کِیا کہ اِسرائیلیوں کو اپنی خِدمت سے چُھٹّی دے کر اُن کو جانے دِیا۔af=اور مَیں فِرعو ن کے دِل کو سخت کرُوں گا اور وہ اُن کا پِیچھا کرے گا اور مَیں فِرعو ن اور اُس کے سارے لشکر پر مُمتاز ہُوں گا اور مِصری جان لیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں اور اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا۔1e]فِرعو ن بنی اِسرائیل کے حق میں کہے گا کہ وہ زمِین کی اُلجھنوں میں آکر بیابان میں گِھر گئے ہیں۔*dOبنی اِسرائیل کو حُکم دے کہ وہ لَوٹ کر مجدا ل اور سمُندر کے بِیچ فی ہخِیرو ت کے مُقابِل بعل صفون کے آگے ڈیرے لگائیں ۔ اُسی کے آگے سمُندر کے کنارے کنارے ڈیرے لگانا۔Ic اور خُداوند نے مُو سیٰ سے فرمایا کہ۔b+ وہ بادل کا سُتُون دِن کو اور آگ کا سُتُون رات کو اُن لوگوں کے آگے سے ہٹتا نہ تھا۔Sa! اور خُداوند اُن کو دِن کو راستہ دِکھانے کے لِئے بادل کے سُتُون میں اور رات کو روشنی دینے کے لِئے آگ کے سُتُون میں ہو کر اُن کے آگے آگے چلا کرتا تھا تاکہ وہ دِن اور رات دونوں میں چل سکیں۔`  اور اُنہوں نے سکّات سے کُوچ کر کے بیابان کے کنارے ایتا م میں ڈیرا کِیا۔f_G اور مُو سیٰ یُوسف کی ہڈِّیوں کو ساتھ لیتا گیا کیونکہ اُس نے بنی اِسرائیل سے یہ کہہ کر کہ خُدا ضرُور تُمہاری خبر لے گا اِس بات کی سخت قَسم لے لی تھی کہ تُم یہاں سے میری ہڈِّیاں اپنے ساتھ لیتے جانا۔`^; بلکہ خُدا اِن کو چکّر کھِلا کر بحرِ قُلز م کے بیابان کے راستہ سے لے گیا اور بنی اِسرائیل مُلکِ مِصر سے مُسلّح نِکلے تھے۔(]K اور جب فِرعو ن نے اُن لوگوں کو جانے کی اِجازت دے دی تو خُدا اِن کو فلستِیوں کے مُلک کے راستہ سے نہیں لے گیا اگرچہ اُدھر سے نزدِیک پڑتا کیونکہ خُدا نے کہا اَیسا نہ ہو کہ یہ لوگ لڑائی بھڑائی دیکھ کر پچھتانے لگیں اور مِصر کو لَوٹ جائیں۔o\Y اور یہ تیرے ہاتھ پر ایک نِشان اور تیری پیشانی پر ٹیکوں کی مانِند ہوں کیونکہ خُداوند اپنے زورِ بازُو سے ہم کو مِصر سے نِکال لایا۔}[u اور جب فِر عون نے ہم کو جانے دینا نہ چاہا تو خُداوند نے مُلکِ مِصر میں اِنسان اور حَیوان دونوں کے پہلَوٹھے مار دِئے اِس لِئے میں جانوروں کے سب نر بچّوں کو جو اپنی اپنی ماں کے رَحِم کو کھولتے ہیں خُداوند کے آگے قُربانی کرتا ہُوں لیکن اپنے بیٹوں کے سب پہلَوٹھوں کا فِدیہ دیتا ہُوں۔ Z; اور جب آیندہ زمانہ میں تیرا بیٹا تُجھ سے سوال کرے کہ یہ کیا ہے؟ تو تُو اُسے یہ جواب دینا کہ خُداوند ہم کو مِصر سے جو غُلامی کا گھر ہے بزورِ بازُو نِکال لایا۔>Yw اور گدھے کے پہلے بچّے کے فِدیہ میں برّہ دینا اور اگر تُو اُس کا فِدیہ نہ دے تو اُس کی گردن توڑ ڈالنا اور تیرے بیٹوں میں جِتنے پہلَوٹھے ہوں اُن سب کا فِدیہ تُجھ کو دینا ہو گا۔WX) تو تُو پہلَوٹھی کے بچّوں کو اور جانوروں کے پہلَوٹھوں کو خُداوند کے لِئے الگ کر دینا ۔ سب نر بچّے خُداوند کے ہوں گے۔W اور جب خُداوند اُس قَسم کے مُطابِق جو اُس نے تُجھ سے اور تیرے باپ دادا سے کھائی تُجھ کو کنعانیوں کے مُلک میں پُہنچا کر وہ مُلک تُجھ کو دے دے۔qV] پس تُو اِس رسم کو اِسی وقتِ مُعیّن میں سال بسال مانا کرنا۔tUc اور یِہی تیرے پاس گویا تیرے ہاتھ میں ایک نِشان اور تیری دونوں آنکھوں کے سامنے ایک یادگار ٹھہرے تاکہ خُداوند کی شرِیعت تیری زُبان پر ہو کیونکہ خُداوند نے تُجھ کو اپنے زورِ بازُو سے مُلکِ مِصر سے نِکالا۔T% اور تُو اُس روز اپنے بیٹے کو یہ بتانا کہ اِس دِن کو مَیں اُس کام کے سبب سے مانتا ہُوں جو خُداوند نے میرے لِئے اُس وقت کِیا جب مَیں مُلکِ مِصر سے نِکلا۔|Ss بے خمِیری روٹی ساتوں دِن کھائی جائے اور خمِیری روٹی تیرے پاس دِکھائی بھی نہ دے اور نہ تیرے مُلک کی حُدُود میں کہِیں کُچھ خمِیر نظر آئے۔R سات دِن تک تو تُو بے خمِیری روٹی کھانا اور ساتویں دِن خُداوند کی عِید منانا۔2Q_ سو جب خُداوند تُجھ کو کنعانیوں اور حِتیّوں اور امورِیوں اور حویوں اور یبوسیوں کے مُلک میں پُہنچا دے جِسے تُجھ کو دینے کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا سے کھائی تھی اور جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے تو تُو اِسی مہِینے میں یہ عِبادت کِیا کرنا۔TP# تُم ابیب کے مہِینے میں آج کے دِن نِکلے ہو۔iOM اور مُو سیٰ نے لوگوں سے کہا کہ تُم اِس دِن کو یاد رکھنا جِس میں تُم مِصر سے جو غُلامی کا گھر ہے نِکلے کیونکہ خُداوند اپنے زورِ بازُو سے تُم کو وہاں سے نِکال لایا ۔ اِس میں خمِیری روٹی کھائی نہ جائے۔N سب پہلَوٹھوں کو یعنی جو بنی اِسرائیل میں خواہ اِنسان ہو خواہ حَیوان پہلَوٹھی کے بچّے ہوں اُن کو میرے لِئے مُقدّس ٹھہرا کیونکہ وہ میرے ہیں۔GM  اور خُداوند نے مو سیٰ کو فرمایا کہ۔L9 3اور ٹھیک اُسی روز خُداوند بنی اِسرائیل کے سب جَتھّوں کو مُلکِ مِصر سے نِکال لے گیا۔K1 2پس سب بنی اِسرائیل نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو فرمایا ویسا ہی کِیا۔J  1وطنی اور اُس اجنبی کے لِئے جو تُمہارے بیچ مُقیم ہو ایک ہی شرِیعت ہو گی۔II  0اور اگر کوئی اجنبی تیرے ساتھ مُقیم ہو اور خُداوند کی فَسح کو منانا چاہتا ہو تو اُس کے ہاں کے سب مَرد اپنا خَتنہ کرائیں ۔ تب وہ پاس آ کر فَسح کرے ۔ یُوں وہ اَیسا سمجھا جائے گا گویا اُسی مُلک کی اُس کی پَیدایش ہے پر کوئی نامختُون آدمی اُسے کھانے نہ پائے۔OH /اِسرا ئیل کی ساری جماعت اِس پر عمل کرے۔XG+ .اور اُسے ایک ہی گھر میں کھائیں یعنی اُس کا ذرا بھی گوشت تُو گھر سے باہر نہ لے جانا اور نہ تُم اُس کی کوئی ہڈّی توڑنا۔PF -پر اجنبی اور مزدُور اُسے کھانے نہ پائے۔3Ea ,لیکن اگر کوئی شخص کِسی کا زر خرِید غُلام ہو اور تُو نے اُس کا خَتنہ کر دِیا ہو تو وہ اُسے کھائے۔6Dg +پِھر خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُو ن سے کہا کہ فَسح کی رسم یہ ہے کہ کوئی بیگانہ اُسے کھانے نہ پائے۔\C3 *یہ وہ رات ہے جِسے خُداوند کی خاطِر ماننا بُہت مُناسِب ہے کیونکہ اِس میں وہ اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا ۔ خُداوند کی یہ وُہی رات ہے جِسے لازِم ہے کہ سب بنی اِسرائیل نسل در نسل خُوب مانیں۔>Bw )اور اُن چار سَو تیس برسوں کے گُذر جانے پر ٹِھیک اُسی روز خُداوند کا سارا لشکر مُلکِ مِصر سے نِکل گیا۔A! (اور بنی اِسرائیل کو مِصر میں بُود و باش کرتے ہُوئے چار سَو تیس برس ہُوئے تھے۔<@s 'اور اُنہوں نے اُس گُندھے ہُوئے آٹے کی جِسے وہ مِصر سے لائے تھے بے خمِیری روٹیاں پکائِیں کیونکہ وہ اُس میں خمِیر دینے نہ پائے تھے اِس لِئے کہ وہ مِصر سے اَیسے جبراً نِکال دِئے گئے کہ وہاں ٹھہر نہ سکے اور نہ کُچھ کھانا اپنے لِئے تیّار کرنے پائے۔G?  &اور اُن کے ساتھ ایک مِلی جُلی گروہ بھی گئی اور بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل اور بُہت چَوپائے اُن کے ساتھ تھے۔C> %اور بنی اِسرائیل نے رعمسیس سے سکّات تک پَیدل سفر کِیا اور بال بچّوں کو چھوڑ کر وہ کوئی چھ لاکھ مَرد تھے۔ = $اور خُداوند نے اُن لوگوں کو مِصریوں کی نِگاہ میں اَیسی عِزّت بخشی کہ جو کُچھ اُنہوں نے مانگا اُنہوں نے دے دِیا سو اُنہوں نے مِصریوں کو لُوٹ لیا۔O< #اور بنی اِسرائیل نے مُوسیٰ کے کہنے کے مُوافِق یہ بھی کِیا کہ مِصریوں سے سونے چاندی کے زیور اور کپڑے مانگ لِئے۔Y;- "سو اِن لوگوں نے اپنے گُندھے گُندھائے آٹے کو بغَیر خمِیر دئِے لگنوں سمیت کپڑوں میں باندھ کر اپنے کندھوں پر دھر لِیا۔a:= !اور مِصری اُن لوگوں سے بجِد ہونے لگے تاکہ اُن کو مُلکِ مِصر سے جلد باہر چلتا کریں کیونکہ وہ سمُجھے کہ ہم سب مَر جائیں گے۔<9s اور اپنے کہنے کے مُطابِق اپنی بھیڑ بکرِیاں اور گائے بَیل بھی لیتے جاؤ اور میرے لِئے بھی دُعا کرنا۔88k تب اُس نے رات ہی رات میں مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بُلوا کر کہا کہ تُم بنی اِسرائیل کو لے کر میری قَوم کے لوگوں میں سے نِکل جاؤ اور جَیسا کہتے ہو جا کر خُداوند کی عِبادت کرو۔7! اور فِرعو ن اور اُس کے سب نوکر اور سب مِصری رات ہی کو اُٹھ بَیٹھے اور مِصر میں بڑا کُہرام مچا کیونکہ ایک بھی اَیسا گھر نہ تھا جِس میں کوئی نہ مَرا ہو۔6 اور آدھی رات کو خُداوند نے مُلکِ مِصر کے سب پہلَوٹھوں کو فِرعو ن جو اپنے تخت پر بَیٹھا تھا اُس کے پہلَوٹھے سے لے کر وہ قَیدی جو قَیدخانہ میں تھا اُس کے پہلَوٹھے تک بلکہ چَوپایوں کے پہلَوٹھوں کو بھی ہلاک کر دِیا۔)5M اور بنی اِسرائیل نے جا کر جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو فرمایا تھا ویسا ہی کِیا۔X4+ تو تُم یہ کہنا کہ یہ خُداوند کی فَسح کی قُربانی ہے جو مِصر میں مِصریوں کو مارتے وقت بنی اِسرائیل کے گھروں کو چھوڑ گیا اور یُوں ہمارے گھروں کو بچا لِیا ۔ تب لوگوں نے سر جُھکا کر سِجدہ کِیا۔3 اور جب تُمہاری اَولاد تُم سے پُوچھے کہ اِس عِبادت سے تُمہارا مقصد کیا ہے؟۔Z2/ اور جب تُم اُس مُلک میں جو خُداوند تُم کو اپنے وعدہ کے مُوافِق دے گا داخِل ہو جاؤ تو اِس عِبادت کو برابر جاری رکھنا۔ 1 اور تُم اِس بات کو اپنے اور اپنی اَولاد کے لِئے ہمیشہ کی رسم کر کے ماننا۔03 کیونکہ خُداوند مِصریوں کو مارتا ہُؤا گُذرے گا اور جب خُداوند اُوپر کی چَوکھٹ اور دروازہ کے دونوں بازُوؤں پر خُون دیکھے گا تو وہ اُس دروازہ کو چھوڑ جائے گا اور ہلاک کرنے والے کو تُم کو مارنے کے لِئے گھر کے اندر آنے نہ دے گا۔/- اور تُم زُوفے کا ایک گُچھّا لے کر اُس خُون میں جو باسن میں ہو گا ڈبونا اور اُسی باسن کے خُون میں سے کُچھ اُوپر کی چَوکھٹ اور دروازہ کے دونوں بازُوؤں پر لگا دینا اور تُم میں سے کوئی صُبح تک اپنے گھر کے دروازہ سے باہر نہ جائے۔ . تب مُوسیٰ نے اِسرا ئیل کے سب بزُرگوں کو بُلوا کر اُن کو کہا کہ اپنے اپنے خاندان کے مُطابِق ایک ایک برّہ نِکال رکھّو اور یہ فَسح کا برّہ ذبح کرنا۔- تُم کوئی خمِیری چِیز نہ کھانا بلکہ اپنی سب بستیوں میں بے خمِیری روٹی کھانا۔S,! سات دِن تک تُمہارے گھروں میں کُچھ بھی خمِیر نہ ہو کیونکہ جو کوئی کِسی خمِیری چِیز کو کھائے وہ خواہ مُسافِرہو خواہ اُس کی پَیدایش اُسی مُلک کی ہو اِسرا ئیل کی جماعت سے کاٹ ڈالا جائے گا۔0+[ پہلے مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام سے اِکیسویں تارِیخ کی شام تک تُم بے خمِیری روٹی کھانا۔5*e اور تُم بے خمِیری روٹی کی یہ عِید منانا کیونکہ مَیں اُسی دِن تُمہارے جَتھّوں کو مُلکِ مِصر سے نِکالُوں گا ۔ اِس لِئے تُم اُس دِن کو ہمیشہ کی رسم کر کے نسل در نسل ماننا۔E) اور پہلے دِن تُمہارا مُقدّس مجمع ہو اور ساتویں دِن بھی مُقدّس مجمع ہو ۔ اُن دونوں دِنوں میں کوئی کام نہ کِیا جائے ۔ سِوا اُس کھانے کے جِسے ہر ایک آدمی کھائے ۔ فقط یہی کِیا جائے۔h(K سات دِن تک تُم بے خمِیری روٹی کھانا اور پہلے ہی دِن سے خمِیر اپنے اپنے گھر سے باہر کر دینا ۔ اِس لِئے کہ جو کوئی پہلے دِن سے ساتویں دِن تک خمِیری روٹی کھائے وہ شخص اِسرا ئیل میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔)'M اور وہ دِن تُمہارے لِئے ایک یادگار ہو گا اور تُم اُس کو خُداوند کی عِید کا دِن سمجھ کر ماننا ۔ تُم اُسے ہمیشہ کی رسم کر کے اُس دِن کو نسل در نسل عِید کا دِن ماننا۔& اور جِن گھروں میں تُم ہو اُن پر وہ خُون تُمہاری طرف سے نِشان ٹھہرے گا اور مَیں اُس خُون کو دیکھ کر تُم کو چھوڑتا جاؤُں گا اور جب مَیں مِصریوں کو مارُوں گا تو وبا تُمہارے پاس پھٹکنے کی بھی نہیں کہ تم کو ہلاک کرے۔e%E اِس لِئے کہ مَیں اُس رات مُلکِ مِصر میں سے ہو کر گُذروں گا اور اِنسان اور حَیوان کے سب پہلَوٹھوں کو جو مُلکِ مِصر میں ہیں مارُوں گا اور مِصر کے سب دیوتاؤں کو بھی سزا دُوں گا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔3$a اور تُم اُسے اِس طرح کھانا اپنی کمر باندھے اور اپنی جُوتیاں پاؤں میں پہنے اور اپنی لاٹھی ہاتھ میں لِئے ہُوئے۔ تُم اُسے جلدی جلدی کھانا کیونکہ یہ فَسح خُداوند کی ہے۔V#' اور اُس میں سے کُچھ بھی صُبح تک باقی نہ چھوڑنا اور اگر کُچھ اُس میں سے صُبح تک باقی رہ جائے تو اُسے آگ میں جلا دینا۔U"% اُسے کچّا یا پانی میں اُبال کر ہرگِز نہ کھانا بلکہ اُس کو سر اور پائے اور اندرُونی اعضا سمیت آگ پر بھُون کر کھانا۔/!Y اور وہ اُس کے گوشت کو اُسی رات آگ پر بُھون کر بے خمِیری روٹی اور کڑوے ساگ پات کے ساتھ کھا لیں۔] 5 اور تھوڑا سا خُون لے کر جِن گھروں میں وہ اُسے کھائیں اُن کے دروازوں کے دونوں بازُوؤُں اور اُوپر کی چَوکھٹ پر لگا دیں۔ +~~ |ZzzyxvbuYtKt rqpo|mm[kkSjCiph\ffeIddcJba`_a^Y]h\]\ZYXdWVFTSS@RQ0P=L<;;":%8865)4:32110B/F.+-[,j+*)(4'u&%f##$"!d SUm@ek^8T =7 %~+6!gاگر وہ اکیلا آیا ہو تو اکیلا ہی چلا جائے اور اگر وہ بیاہا ہو تو اُس کی بِیوی بھی اُس کے ساتھ جائے۔7 iاگر تُو کوئی عِبرانی غُلام خریدے تُو وہ چھ برس خِدمت کرے اور ساتویں برس مُفت آزاد ہو کر چلا جائے۔S #وہ احکام جو تُجھے اُن کو بتانے ہیں یہ ہیں۔/Yاور تُو میری قُربان گاہ پر سیڑھیوں سے ہرگِز نہ چڑھنا تا نہ ہو کہ تیری برہنگی اُس پر ظاہِر ہو۔اور اگر تُو میرے لِئے پتّھر کی قُربان گاہ بنائے تو تراشے ہُوئے پتّھر سے نہ بنانا کیونکہ اگر تُو اُس پر اپنے اَوزار لگائے تو تُو اُسے ناپاک کر دے گا۔;qاور تُو مِٹّی کی ایک قُربان گاہ میرے لِئے بنایا کرنا اور اُس پر اپنی بھیڑ بکریوں اور گائے بَیلوں کی سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھانا اور جہاں جہاں مَیں اپنے نام کی یادگاری کراؤُں گا وہاں مَیں تیرے پاس آکر تُجھے برکت دُوں گا۔#Aتُم میرے ساتھ کِسی کو شرِیک نہ کرنا یعنی چاندی یا سونے کے دیوتا اپنے لِئے نہ گھڑ لینا۔gIاور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تُو بنی اِسرائیل سے یہ کہنا کہ تُم نے خُود دیکھا کہ مَیں نے آسمان پر سے تُمہارے ساتھ باتیں کیں۔ ;اور وہ لوگ دُور ہی کھڑے رہے اور مُوسیٰ اُس گہری تارِیکی کے نزدِیک گیا جہاں خُدا تھا۔{qمُوسیٰ نے لوگوں سے کہا کہ تُم ڈرو مت کیونکہ خُدا اِس لِئے آیا ہے کہ تُمہارا اِمتحان کرے اور تُم کو اُس کا خَوف ہو تاکہ تُم گُناہ نہ کرو۔jOاور مُوسیٰ سے کہنے لگے تُو ہی ہم سے باتیں کِیا کر اور ہم سُن لِیا کریں گے لیکن خُدا ہم سے باتیں نہ کرے تا نہ ہو کہ ہم مَر جائیں۔"?اور سب لوگوں نے بادل گرجتے اور بِجلی چمکتے اور قرنا کی آواز ہوتے اور پہاڑ سے دُھواں اُٹھتے دیکھا اور جب لوگوں نے یہ دیکھا تو کانپ اُٹھے اور دُور کھڑے ہو گئے۔lSتُو اپنے پڑوسی کے گھر کا لالچ نہ کرنا ۔ تُو اپنے پڑوسی کی بیوی کا لالچ نہ کرنا اور نہ اُس کے غُلام اور اُس کی لَونڈی اور اُس کے بَیل اور اُس کے گدھے کا اور نہ اپنے پڑوسی کی کِسی اَور چِیز کا لالچ کرنا۔[1تُو اپنے پڑوسی کے خِلاف جُھوٹی گواہی نہ دینا۔'Kتُو چوری نہ کرنا۔'Kتُو زِنا نہ کرنا۔'K تُو خُون نہ کرنا۔P تُو اپنے باپ اور اپنی ماں کی عِزّت کرنا تاکہ تیری عُمر اُس مُلک میں جو خُداوند تیرا خُدا تُجھے دیتا ہے دراز ہو۔R کیونکہ خُداوند نے چھ دِن میں آسمان اور زمِین اور سمُندر اور جو کُچھ اُن میں ہے وہ سب بنایا اور ساتویں دِن آرام کِیا ۔ اِس لِئے خُداوند نے سبت کے دِن کو برکت دی اور اُسے مُقدّس ٹھہرایا۔fG لیکن ساتواں دِن خُداوند تیرے خُدا کا سبت ہے اُس میں نہ تُو کوئی کام کرے نہ تیرا بیٹا نہ تیری بیٹی نہ تیرا غُلام نہ تیری لَونڈی نہ تیرا چَوپایہ نہ کوئی مُسافِر جو تیرے ہاں تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو۔` ; چھ دِن تک تُو مِحنت کر کے اپنا سارا کام کاج کرنا۔G  یاد کر کے تُو سبت کا دِن پاک ماننا۔` ;تُو خُداوند اپنے خُدا کا نام بے فائدہ نہ لینا کیونکہ جو اُس کا نام بے فائدہ لیتا ہے خُداوند اُسے بے گُناہ نہ ٹھہرائے گا۔ 1اور ہزاروں پر جو مُجھ سے مُحبّت رکھتے اور میرے حُکموں کو مانتے ہیں رحم کرتا ہُوں۔ تُو اُن کے آگے سِجدہ نہ کرنا اور نہ اُن کی عِبادت کرنا کیونکہ مَیں خُداوند تیرا خُدا غیُور خُدا ہُوں اور جو مُجھ سے عداوت رکھتے ہیں اُن کی اَولاد کو تِیسری اور چَوتھی پُشت تک باپ دادا کی بدکاری کی سزا دیتا ہُوں۔  تُو اپنے لِئے کوئی تراشی ہُوئی مُورت نہ بنانا ۔ نہ کِسی چِیز کی صُورت بنانا جو اُوپر آسمان میں یا نِیچے زمِین پر یا زمِین کے نِیچے پانی میں ہے۔T#میرے حضُور تُو غَیر معبُودوں کو نہ ماننا۔9خُداوند تیرا خُدا جو تُجھے مُلکِ مِصر سے اور غُلامی کے گھر سے نِکال لایا مَیں ہُوں۔G اور خُدا نے یہ سب باتیں فرمائیں کہ۔ چُنانچہ مُوسیٰ نِیچے اُتر کر لوگوں کے پاس گیا اور یہ باتیں اُن کو بتائیں۔)Mخُداوند نے اُسے کہا نِیچے اُتر جا اور ہارُون کو اپنے ساتھ لے کر اُوپر آپر کاہِن اور عوام حدّیں توڑ کر خُداوند کے پاس اُوپر نہ آئیں تا نہ ہو کہ وہ اُن پر ٹُوٹ پڑے۔تب مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا کہ لوگ کوہِ سینا پر نہیں چڑھ سکتے کیونکہ تُو نے تو ہم کو تاکیداً کہا ہے کہ پہاڑ کے چوگِرد حدّ بندی کر کے اُسے پاک رکھّو۔Pاور کاہِن بھی جو خُداوند کے نزدِیک آیا کرتے ہیں اپنے تئیں پاک کریں کہیں اَیسا نہ ہو کہ خُداوند اُن پر ٹُوٹ پڑے۔Rاور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ نِیچے اُتر کر لوگوں کو تاکیداً سمجھا دے تا اَیسا نہ ہو کہ وہ دیکھنے کے لِئے حدّوں کو توڑ کر خُداوند کے پاس آجائیں اور اُن میں سے بَہُتیرے ہلاک ہو جائیں۔T#اور خُداوند کوہِ سینا کی چوٹی پر اُترا اور خُداوند نے پہاڑ کی چوٹی پر مُوسیٰ کو بُلایا ۔ سو مُوسیٰ اُوپر چڑھ گیا۔L~اور جب قرنا کی آواز نہایت ہی بُلند ہوتی گئی تو مُوسیٰ بولنے لگا اور خُدا نے آواز کے ذرِیعہ سے اُسے جواب دِیا۔W})اور کوہِ سینا اُوپر سے نِیچے تک دُھوئیں سے بھر گیا کیونکہ خُداوند شُعلہ میں ہو کر اُس پر اُترا اور دُھواں تنُور کے دُھوئیں کی طرح اُوپر کو اُٹھ رہا تھا اور وہ سارا پہاڑ زور سے ہل رہا تھا۔2|_اور مُوسیٰ لوگوں کو خَیمہ گاہ سے باہر لایا کہ خُدا سے مِلائے اور وہ پہاڑ سے نِیچے آکھڑے ہُوئے۔%{Eجب تِیسرا دِن آیا تو صُبح ہوتے ہی بادل گرجنے اور بِجلی چمکنے لگی اور پہاڑ پر کالی گھٹا چھا گئی اور قرنا کی آواز بُہت بُلند ہُوئی اور سب لوگ ڈیروں میں کانپ گئے۔z!اور اُس نے لوگوں سے کہا کہ تِیسرے دِن تیّار رہنا اور عَورت کے نزدِیک نہ جانا۔Pyتب مُوسیٰ پہاڑ پر سے اُتر کر لوگوں کے پاس گیا اور اُس نے لوگوں کو پاک صاف کِیا اور اُنہوں نے اپنے کپڑے دھو لِئے۔jxO مگر اُسے کوئی ہاتھ نہ لگائے بلکہ وہ لاکلام سنگسار کِیا جائے یا تیر سے چھیدا جائے خواہ وہ اِنسان ہو خواہ حَیوان وہ جِیتا نہ چھوڑا جائے اور جب نرسِنگا دیر تک پُھونکا جائے تو وہ سب پہاڑ کے پاس آجائیں۔Hw  اور تُو لوگوں کے لِئے چاروں طرف حدّ باندھ کر اُن سے کہہ دینا کہ خبردار تُم نہ تو اِس پہاڑ پر چڑھنا اور نہ اِس کے دامن کو چُھونا ۔ جو کوئی پہاڑ کو چُھوئے ضرُور جان سے مار ڈالا جائے۔?vy اور تِیسرے دِن تیّار رہیں کیونکہ خُداوند تِیسرے دِن سب لوگوں کے دیکھتے دیکھتے کوہِ سینا پر اُترے گا۔;uq اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ لوگوں کے پاس جا اور آج اور کل اُن کو پاک کر اور وہ اپنے کپڑے دھو لیں۔xtk اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ دیکھ مَیں کالے بادل میں اِس لِئے تیرے پاس آتا ہُوں کہ جب مَیں تُجھ سے باتیں کرُوں تو یہ لوگ سُنیں اور سدا تیرا یقِین کریں۔ اور مُوسیٰ نے لوگوں کی باتیں خُداوند سے بیان کِیں۔wsiاور سب لوگوں نے مِل کر جواب دِیا کہ جو کُچھ خُداوند نے فرمایا ہے وہ سب ہم کریں گے اور مُوسیٰ نے لوگوں کا جواب خُداوند کو جا کر سُنایا۔drCتب مُوسیٰ نے آکر اور اُن لوگوں کے بزُرگوں کو بُلا کر اُن کے رُوبرُو وہ سب باتیں جو خُداوند نے اُسے فرمائی تِھیں بیان کِیں۔Sq!اور تُم میرے لِئے کاہِنوں کی ایک مملکت اور ایک مُقدّس قَوم ہو گے ۔ اِن ہی باتوں کو تُو بنی اِسرائیل کو سُنا دینا۔mpUسو اب اگر تُم میری بات مانو اور میرے عہد پر چلو تو سب قَوموں میں سے تُم ہی میری خاص مِلِکیّت ٹھہرو گے کیونکہ ساری زمِین میری ہے۔Loکہ تُم نے دیکھا کہ مَیں نے مِصریوں سے کیا کیا کِیا اور تُم کو گویا عُقاب کے پروں پر بَیٹھا کر اپنے پاس لے آیا۔n)اور مُوسیٰ اُس پر چڑھ کر خُدا کے پاس گیا اور خُداوند نے اُسے پہاڑ پر سے پُکار کر کہا کہ تُو یعقُوب کے خاندان سے یُوں کہہ اور بنی اِسرائیل کو یہ سُنا دے۔xmkاور جب وہ رفید یم سے روانہ ہو کر سینا کے بیابان میں آئے تو بیابان ہی میں ڈیرے لگا لِئے ۔سو وہیں پہاڑ کے سامنے اِسرائیلیوں کے ڈیرے لگے۔:l qاور بنی اِسرائیل کو جِس دِن مُلکِ مِصر سے نِکلے تین مہینے ہُوئے اُسی دِن وہ سینا کے بیابان میں آئے۔k پِھر مُوسیٰ نے اپنے خُسر کو رُخصت کِیا اور وہ اپنے وطن کو روانہ ہو گیا۔jyسو یہی ہر وقت لوگوں کا اِنصاف کرنے لگے ۔ مُشکِل مُقدمات تو وہ مُوسیٰ کے پاس لے آتے تھے پر چھوٹی چھوٹی باتوں کا فَیصلہ خُود ہی کر دیتے تھے۔i#چُنانچہ مُوسیٰ نے سب اِسرائیلیوں میں سے لائِق اشخاص چُنے اور اُن کو ہزار ہزار اور سَو سَو اور پچاس پچاس اور دس دس آدمیوں کے اُوپر حاکِم مُقرّر کِیا۔hاور مُوسیٰ نے اپنے خُسر کی بات مان کر جَیسا اُس نے بتایا تھا وَیسا ہی کِیا۔kgQاگر تُویہ کام کرے اور خُدا بھی تُجھے اَیسا ہی حُکم دے تو تُو سب کُچھ جھیل سکے گا اور یہ لوگ بھی اپنی جگہ اِطمِینان سے جائیں گے۔f'کہ وہ ہر وقت لوگوں کا اِنصاف کِیا کریں اور اَیسا ہو کہ بڑے بڑے مُقدمے تو وہ تیرے پاس لائیں اور چھوٹی چھوٹی باتوں کافَیصلہ خُود ہی کر دِیا کریں ۔ یُوں تیرا بوجھ ہلکا ہو جائے گا اور وہ بھی اُس کے اُٹھانے میں تیرے شریک ہوں گے۔>ewاور تُو اِن لوگوں میں سے اَیسے لائِق اشخاص چُن لے جو خُدا ترس اور سچّے اور رِشوت کے دُشمن ہوں اور اُن کو ہزار ہزار اور سَو سَو اور پچاس پچاس اور دس دس آدمیوں پر حاکِم بنا دے۔cdAاور تُو رسُوم اور شرِیعت کی باتیں اِن کو سِکھایا کر اور جِس راستہ اِن کو چلنا اور جو کام اِن کو کرنا ہو وہ اِن کو بتایا کر۔5ceسو اب تُو میری بات سُن ۔ مَیں تُجھے صلاح دیتا ہُوں اور خُدا تیرے ساتھ رہے ۔ تُو اِن لوگوں کے لِئے خُدا کے سامنے جایا کر اور اِن کے سب مُعاملے خُدا کے پاس پُہنچا دِیا کر۔ybmاِس سے تُو کیا بلکہ یہ لوگ بھی جو تیرے ساتھ ہیں قطعی گُھل جائیں گے کیونکہ یہ کام تیرے لِئے بُہت بھاری ہے ۔ تُو اکیلا اِسے نہیں کر سکتا۔ra_تب مُوسیٰ کے خُسر نے اُس سے کہا کہ تُو اچّھا کام نہیں کرتا۔z`oجب اُن میں کُچھ جھگڑا ہوتا ہے تو وہ میرے پاس آتے ہیں اور مَیں اُن کے درمیان اِنصاف کرتا اور خُدا کے احکام اور شرِیعت اُن کو بتاتا ہُوں۔3_aمُوسیٰ نے اپنے خُسر سے کہا اِس کا سبب یہ ہے کہ لوگ میرے پاس خُدا سے دریافت کرنے کے لِئے آتے ہیں۔^yاور جب مُوسیٰ کے خُسر نے سب کُچھ جو وہ لوگوں کے لِئے کرتا تھا دیکھ لِیا تو اُس سے کہا یہ کیا کام ہے جو تُو لوگوں کے لِئے کرتا ہے؟ تُو کیوں آپ اکیلا بَیٹھتا ہے اور سب لوگ صُبح سے شام تک تیرے آس پاس کھڑے رہتے ہیں؟۔9]m اور دُوسرے دِن مُوسیٰ لوگوں کی عدالت کرنے بَیٹھا اور لوگ مُوسیٰ کے آس پاس صُبح سے شام تک کھڑے رہے۔0\[ اور مُوسیٰ کے خُسر یتِرو نے خُدا کے لِئے سوختنی قُربانی اور ذبیحے چڑھائے اور ہارُو ن اور اِسرا ئیل کے سب بزُرگ مُوسیٰ کے خُسر کے ساتھ خُدا کے حضُور کھانا کھانے آئے۔^[7 اب مَیں جان گیا کہ خُداوند سب معبُودوں سے بڑا ہے کیونکہ وہ اُن کاموں میں جو اُنہوں نے غرُور سے کِئے اُن پر غالِب ہُؤا۔Z اور یِترو نے کہا خُداوند مُبارک ہو جِس نے تُم کو مِصریوں کے ہاتھ اور فِرعو ن کے ہاتھ سے نجات بخشی اور جِس نے اِس قوم کو مِصریوں کے پنجہ سے چُھڑایا۔aY= اور یتِرو اِن سب اِحسانوں کے سبب سے جو خُداوند نے اِسرا ئیل پر کِئے کہ اُن کو مِصریوں کے ہاتھ سے نجات بخشی باغ باغ ہُؤا۔TX#اور مُوسیٰ نے اپنے خُسر کو بتایا کہ خُداوند نے اِسرا ئیل کی خاطِر فِرعو ن کے ساتھ کیا کیا کِیا اور اِن لوگوں پر راستہ میں کیا کیا مُصیبتیں پڑیں اور خُداوند اُن کو کِس کِس طرح بچاتا آیا۔~Wwتب مُوسیٰ اپنے خُسر سے مِلنے کو باہر نِکلا اور کورنش بجا لا کر اُس کو چُوما اور وہ ایک دُوسرے کی خیر و عافیت پُوچھتے ہُوئے خَیمہ میں آئے۔[V1اور مُوسیٰ سے کہا کہ مَیں تیرا خُسر یِترو تیری بِیوی کو اور اُس کے ساتھ اُس کے دونوں بیٹوں کو لے کر تیرے پاس آیا ہُوں۔yUmاور مُوسیٰ کا خُسر یتِرو اُس کے بیٹوں اور بِیوی کو لے کر مُوسیٰ کے پاس اُس بیابان میں آیا جہاں خُدا کے پہاڑ کے پاس اُس کا ڈیرا لگا تھا۔jTOاور دُوسرے کا نام یہ کہہ کر الیعزر رکھّا تھا کہ میرے باپ کا خُدا میرا مددگار ہُؤا اور اُس نے مُجھے فِرعو ن کی تلوار سے بچایا۔nSWاور اُس کے دونوں بیٹوں کو ساتھ لِیا ۔ اِن میں سے ایک کا نام مُوسیٰ نے یہ کہہ کر جیر سوم رکھّا تھا کہ مَیں پردیس میں مُسافِر ہُوں۔R)اور مُوسیٰ کے خُسریتِرو نے مُوسیٰ کی بِیوی صفُّور ہ کو جو میکے بھیج دی گئی تھی۔CQ اور جو کُچھ خُداوند نے مُوسیٰ اور اپنی قَوم اِسرائیل کے لِئے کِیا اور جِس طرح سے خُداوند نے اِسرا ئیل کو مِصر سے نِکالا سب مُوسیٰ کے خُسر یِترو نے جو مِدیا ن کا کاہِن تھا سُنا۔1P]اور اُس نے کہا خُداوند نے قَسم کھائی ہے ۔ سو خُداوند عمالِیقیوں سے نسل در نسل جنگ کرتا رہے گا۔O اور مُوسیٰ نے ایک قُربان گاہ بنائی اور اُس کا نام یہووا ہ نِسّی رکھّا۔N7تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا اِس بات کی یادگاری کے لِئے کِتاب میں لِکھ دے اور یشُوع کو سُنا دے کہ مَیں عمالِیق کا نام و نِشان دُنیا سے بِالکُل مِٹا دُوں گا۔M} اور یشُوع نے عمالِیق اور اُس کے لوگوں کو تلوار کی دھار سے شِکست دی۔?Ly اور جب مُوسیٰ کے ہاتھ بھر گئے تو اُنہوں نے ایک پتّھر لے کر مُوسیٰ کے نِیچے رکھ دِیا اور وہ اُس پر بَیٹھ گیا اور ہارُون اور حور ایک اِدھر سے دُوسرا اُدھر سے اُس کے ہاتھوں کو سنبھالے رہے ۔ تب اُس کے ہاتھ آفتاب کے غرُوب ہونے تک مضبُوطی سے اُٹھے رہے۔pK[ اور جب تک مُوسیٰ اپنا ہاتھ اُٹھائے رہتا تھا بنی اِسرائیل غالِب رہتے تھے اور جب وہ ہاتھ لٹکا دیتا تھا تب عمالِیقی غالِب ہوتے تھے۔TJ# سو مُوسیٰ کے حُکم کے مُطابِق یشُوع عمالِیقیوں سے لڑنے لگا اور مُوسیٰ اور ہارُو ن اور حور پہاڑ کی چوٹی پر چڑھ گئے۔4Ic اور مُوسیٰ نے یشُوع سے کہا کہ ہماری طرف کے کُچھ آدمی چُن کر لے جا اور عمالِیقیوں سے لڑ اور مَیں کل خُدا کی لاٹھی اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے پہاڑ کی چوٹی پر کھڑا رہُوں گا۔iHMتب عمالِیقی آکر رفید یم میں بنی اِسرائیل سے لڑنے لگے۔*GOاور اُس نے اُس جگہ کا نام مسّہ اور مریبہ رکھا کیونکہ بنی اِسرائیل نے وہاں جھگڑا کِیا اور یہ کہہ کر خُداوند کا اِمتِحان کِیا کہ خُداوند ہمارے بِیچ میں ہے یا نہیں۔hFKدیکھ مَیں تیرے آگے جا کر وہاں حورِب کی ایک چٹان پر کھڑا رہُوں گا اور تُو اُس چٹان پر مارنا تو اُس میں سے پانی نِکلے گا کہ یہ لوگ پِئیں ۔ چُنانچہ مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کے بزُرگوں کے سامنے یہی کِیا۔AE}خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ لوگوں کے آگے ہو کر چل اور بنی اِسرائیل کے بزُرگوں میں سے چند کو اپنے ساتھ لے لے اور جِس لاٹھی سے تُو نے دریا پر مارا تھا اُسے اپنے ہاتھ میں لیتا جا۔UD%مُوسیٰ نے خُداوند سے فریاد کر کے کہا کہ مَیں اِن لوگوں سے کیا کرُوں؟ وہ سب تو ابھی مُجھے سنگسار کرنے کو تیّار ہیں۔TC#وہاں اُن لوگوں کو بڑی پِیاس لگی ۔ سو وہ لوگ مُوسیٰ پر بُڑبُڑانے لگے اور کہا کہ تُو ہم کو اور ہمارے بچّوں اور چَوپایوں کو پِیاسا مارنے کے لِئے ہم لوگوں کو کیوں مُلکِ مِصر سے نِکال لایا؟۔B+وہاں وہ لوگ مُوسیٰ سے جھگڑا کر کے کہنے لگے کہ ہم کو پِینے کو پانی دے ۔ مُوسیٰ نے اُن سے کہا کہ تُم مُجھ سے کیوں جھگڑتے ہو اور خُداوند کو کیوں آزماتے ہو؟۔4A eپِھر بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سِین کے بیابان سے چلی اور خُداوند کے حُکم کے مُطابِق سفر کرتی ہُوئی رفیدیم میں آکر ڈیرا کِیا ۔ وہاں اُن لوگوں کے پِینے کو پانی نہ مِلا۔J@$اور ایک اومر ایفہ کا دسواں حِصّہ ہے۔? #اور بنی اِسرائیل جب تک آباد مُلک میں نہ آئے یعنی چالِیس برس تک مَنّ کھاتے رہے ۔ الغرض جب تک وہ مُلکِ کنعا ن کی حُدُود تک نہ آئے مَنّ کھاتے رہے۔m>U"اور جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُسی کے مُطابِق ہارُو ن نے اُسے شہادت کے صندُوق کے آگے رکھ دِیا تاکہ وہ رکھّا رہے۔=!اور مُوسیٰ نے ہارُو ن سے کہا ایک مرتبان لے اور ایک اومر مَنّ اُس میں بھر کر اُسے خُداوند کے آگے رکھ دے تاکہ وہ تُمہاری نسل کے لِئے رکھّا رہے۔g<I اور مُوسیٰ نے کہا خُداوند یہ حُکم دیتا ہے کہ اِس کاایک اومر بھر کر اپنی نسل کے لِئے رکھ لو تاکہ وہ اُس روٹی کو دیکھے جو مَیں نے تُم کو بیابان میں کِھلائی جب مَیں تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا۔e;Eاور بنی اِسرائیل نے اُس کا نام مَنّ رکھّا اور وہ دھنئے کے بِیج کی طرح سفید اور اُس کا مزہ شہد کے بنے ہُوئے پُوئے کی طرح تھا۔O:چُنانچہ لوگوں نے ساتویں دِن آرام کِیا۔?9yدیکھو چُونکہ خُداوند نے تُم کو سبت کا دِن دِیا ہے اِسی لِئے وہ تُم کو چھٹے دِن دو دِن کا کھانا دیتا ہے ۔ سو تُم اپنی اپنی جگہ رہو اور ساتویں دِن کوئی اپنی جگہ سے باہر نہ جائے۔:8oتب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ تُم لوگ کب تک میرے حُکموں اور شریعت کے ماننے سے اِنکار کرتے رہو گے؟۔,7Sاور ساتویں دِن اَیسا ہُؤا کہ اُن میں سے بعض آدمی مَنّ بٹورنے گئے پر اُن کو کُچھ نہیں مِلا۔ 6چھ دِن تک تُم اُسے جمع کرنا پر ساتویں دِن سبت ہے ۔ اُس میں وہ نہیں مِلے گا۔P5اور مُوسیٰ نے کہا کہ آج اُسی کو کھاؤ کیونکہ آج خُداوند کا سبت ہے اِس لِئے وہ آج تُم کو مَیدان میں نہیں مِلے گا۔H4 چُنانچہ اُنہوں نے جَیسا مُوسیٰ نے کہا تھا اُسے صُبح تک رہنے دِیا اور وہ نہ تو سڑا اور نہ اُس میں کِیڑے پڑے۔o3Yاُس نے اُن کو کہا کہ خُداوند کا حُکم یہ ہے کہ کل خاص آرام کا دِن یعنی خُداوند کا مُقدّس سبت ہے ۔ جو تُم کو پکانا ہو پکا لو اور جو اُبالنا ہو اُبال لو اور وہ جو بچ رہے اُسے اپنے لِئے صُبح تک محفُوظ رکھّو۔2اور چھٹے دِن اَیسا ہُؤا کہ جِتنی روٹی وہ روز جمع کرتے تھے اُس سے دُونی جمع کی یعنی فی کس دو اومر اور جماعت کے سب سرداروں نے آکر یہ مُوسیٰ کو بتایا۔O1اور وہ ہر صُبح کو اپنے اپنے کھانے کی مِقدار کے مُطابِق جمع کر لیتے تھے اور دُھوپ تیز ہوتے ہی وہ پِگھل جاتا تھا۔ 0تَو بھی اُنہوں نے مُوسیٰ کی بات نہ مانی بلکہ بعضوں نے صُبح تک کُچھ رہنے دِیا سو اُس میں کِیڑے پڑ گئے اور وہ سڑ گیا ۔ سو مُوسیٰ اُن سے ناراض ہُؤا۔/)اور مُوسیٰ نے اُن سے کہہ دِیا تھا کہ کوئی اُس میں سے کُچھ صُبح تک باقی نہ چھوڑے۔i.Mاور جب اُنہوں نے اُسے اومر سے ناپا تو جِس نے زِیادہ جمع کِیا تھا کُچھ زِیادہ نہ پایا اور اُس کا جِس نے کم جمع کِیا تھا کم نہ ہُؤا ۔ اُن میں سے ہر ایک نے اپنے کھانے کی مِقدار کے مُطابِق جمع کِیا تھا۔-1چُنانچہ بنی اِسرائیل نے اَیسا ہی کِیا اور کِسی نے زِیادہ اور کِسی نے کم جمع کِیا۔~,wسو خُداوند کا حُکم یہ ہے کہ تُم اُسے اپنے اپنے کھانے کی مِقدار کے مُوافِق یعنی اپنے اپنے آدمیوں کے شُمار کے مُطابِق فی کس ایک اومر جمع کرنا اور ہر شخص اُتنے ہی آدمیوں کے لِئے جمع کرے جِتنے اُس کے ڈیرے میں ہوں۔++Qبنی اِسرائیل اُسے دیکھ کر آپس میں کہنے لگے مَنّ؟ کیونکہ وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ کیا ہے ۔ تب مُوسیٰ نے اُن سے کہا یہ وہی روٹی ہے جو خُداوند نے کھانے کو تُم کو دی ہے۔*/اور جب وہ اَوس جو پڑی تھی سُوکھ گئی تو کیا دیکھتے ہیں کہ بیابان میں ایک چھوٹی چھوٹی گول گول چِیز اَیسی چھوٹی جَیسے پالے کے دانے ہوتے ہیں زمِین پر پڑی ہے۔m)U اور یُوں ہُؤا کہ شام کو اِتنی بٹیریں آئیں کہ اُن کی خَیمہ گاہ کو ڈھانک لِیا اور صُبح کو خَیمہ گاہ کے آس پاس اَوس پڑی ہُوئی تھی۔M( مَیں نے بنی اِسرائیل کا بُڑبُڑانا سُن لِیا ہے ۔ سو تُو اُن سے کہہ دے کہ شام کو تُم گوشت کھاؤ گے اور صُبح کو تُم روٹی سے سیر ہو گے اور تُم جان لو گے کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔='w اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔ & اور جب ہارُو ن بنی اِسرائیل کی جماعت سے یہ باتیں کہہ رہا تھا تو اُنہوں نے بیابان کی طرف نظر کی اور اُن کو خُداوند کا جلال بادل میں دِکھائی دِیا۔% پِھر مُوسیٰ نے ہارُو ن سے کہا کہ بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہہ کہ تُم خُداوند کے نزدِیک آؤ کیونکہ اُس نے تُمہارا بُڑبُڑانا سُن لِیا ہے۔$1اور مُوسیٰ نے یہ بھی کہا کہ شام کو خُداوند تم کو کھانے کو گوشت اور صُبح کوروٹی پیٹ بھر کے دے گا کیونکہ تُم جو خُداوند پر بُڑبُڑاتے ہو اُسے وہ سُنتا ہے اور ہماری کیا حقیِقت ہے ؟ تُمہارا بُڑبُڑانا ہم پر نہیں بلکہ خُداوند پر ہے۔ #اور صُبح کو تُم خُداوند کا جلال دیکھو گے کیونکہ تُم جو خُداوند پر بُڑبُڑانے لگتے ہو اُسے وہ سُنتا ہے اور ہم کَون ہیں جو تُم ہم پر بُڑبُڑاتے ہو؟۔n"Wتب مُوسیٰ اور ہارُو ن نے سب بنی اِسرائیل سے کہا کہ شام کو تُم جان لو گے کہ جو تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا ہے وہ خُداوند ہے۔6!gاور چھٹے دِن اَیسا ہو گا کہ جِتنا وہ لا کر پکائیں گے وہ اُس سے جِتنا روز جمع کرتے ہیں دُونا ہو گا۔ /تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا مَیں آسمان سے تُم لوگوں کے لِئے روٹیاں برساؤُں گا ۔ سو یہ لوگ نِکل نِکل کر فقط ایک ایک دِن کا حِصّہ ہر روز بٹور لِیا کریں کہ اِس سے مَیں اِن کی آزمایش کرُوں گا کہ وہ میری شرِیعت پر چلیں گے یا نہیں۔.Wاور بنی اِسرائیل کہنے لگے کاش کہ ہم خُداوند کے ہاتھ سے مُلکِ مِصر میں جب ہی مار دِئے جاتے جب ہم گوشت کی ہانڈیوں کے پاس بَیٹھ کر دِل بھر کر روٹی کھاتے تھے کیونکہ تُم تو ہم کو اِس بیابان میں اِسی لِئے لے آئے ہو کہ سارے مجمع کو بُھوکا مارو۔7اور اُس بیابان میں بنی اِسرائیل کی ساری جماعت مُوسیٰ اور ہارُو ن پر بُڑبُڑانے لگی۔N پِھر وہ ایلیم سے روانہ ہُوئے اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت مُلکِ مِصر سے نِکلنے کے بعد دُوسرے مہینے کی پندرھویں تارِیخ کوسیِن کے بیابان میں جو ایلیم اور سِینا کے درمیان ہے پُہنچی۔ ~}||%zz7yxxhw]vTuutsrqq?oo=nn$mBlkYihhgfRed3baa` _S]]\[ Y2X!WVUTSRRQQNPOOqNMLLJJjIkHGdFEEqDCCHBlA@@[?=<<;299F876543V2/1>0y/1.y-v,+*)|(_'&U%&$#v"q!b  ,fnGtkD5*  3qHf4G اور اُس کے دونوں پہلُوؤں سے چھ شاخیں باہر کو نِکلتی ہوں ۔ تین شاخیں شمعدان کے ایک پہلُو سے نِکلیں اور تین دُوسرے پہلُو سے۔93mاور تُو خالِص سونے کا ایک شمعدان بنانا ۔ وہ شمعدان اور اُس کا پایہ اور ڈنڈی سب گھڑ کر بنائے جائیں اور اُس کی پیالیاں اور لٹُّو اور اُس کے پُھول سب ایک ہی ٹُکڑے کے بنے ہوں۔r2_اور تُو اُس میز پر نذر کی روٹیاں ہمیشہ میرے رُوبرُو رکھنا۔01[اور تُو اُس کے طباق اور چمچے اور آفتابے اور اُنڈیلنے کے بڑے بڑے کٹورے سب خالِص سونے کے بنانا۔&0Gاور کِیکر کی لکڑی کی چوبیں بنا کر اُن کو سونے سے منڈھنا تاکہ میز اُن ہی سے اُٹھائی جائے۔1/]وہ کڑے کنگنی کے پاس ہی ہوں تاکہ چوبوں کے واسطے جِن کے سہارے میز اُٹھائی جائے گھروں کا کام دیں۔F.اور سونے کے چار کڑے اُس کے لِئے بنا کر اُن کڑوں کو چاروں کونوں میں لگانا جو چاروں پایوں کے مُقابِل ہوں گے۔>-wاور اُس کے چَوگِرد چار اُنگل چَوڑی ایک کنگنی لگانا اور اُس کنگنی کے گِرداگِرد ایک زرّ ِین تاج بنانا۔,اور اُس کو خالِص سونے سے منڈھنا اور اُس کے گِرداگِرد ایک زرِّین تاج بنانا۔5+eاور تُو دو ہاتھ لمبی اور ایک ہاتھ چَوڑی اور ڈیڑھ ہاتھ اُونچی کِیکر کی لکڑی کی ایک میز بھی بنانا۔*)وہاں مَیں تُجھ سے مِلا کرُوں گا اور اُس سرپوش کے اُوپر سے اور کرُّوبیوں کے بِیچ میں سے جو عہدنامہ کے صندُوق کے اُوپر ہوں گے اُن سب احکام کے بارے میں جو مَیں بنی اِسرائیل کے لِئے تُجھے دُوں گا تُجھ سے بات چِیت کِیا کرُوں گا۔V)'اور تُو اُس سرپوش کو اُس صندُوق کے اُوپر لگانا اور وہ عہدنامہ جو مَیں تُجھے دُوں گا اُسے اُس صندُوق کے اندر رکھنا۔(اور وہ کرُّوبی اِس طرح اُوپر کو اپنے پَر پَھیلائے ہُوئے ہوں کہ سرپوش کو اپنے پَروں سے ڈھانک لیں اور اُن کے مُنہ آمنے سامنے سرپوش کی طرف ہوں۔' ایک کرُّوبی کو ایک سِرے پر اور دُوسرے کرُّوبی کو دُوسرے سِرے پر لگانا اور تُم سرپوش کو اور دونوں سرِوں کے کرُّوبیوں کو ایک ہی ٹُکڑے سے بنانا۔u&eاور سونے کے دو کرُّوبی سرپوش کے دونوں سِروں پر گھڑ کر بنانا۔'%Iاور تُو کفّارہ کا سرپوش خالِص سونے کا بنانا جِس کا طُول ڈھائی ہاتھ اور عرض ڈیڑھ ہاتھ ہو۔$ اور تُو اُس شہادت نامہ کو جو مَیں تُجھے دُوں گا اُسی صندُوق میں رکھنا۔}#uچوبیں صندُوق کے کڑوں کے اندر لگی رہیں اور اُس سے الگ نہ کی جائیں۔ ";اور اِن چوبوں کو صندُوق کے اطراف کے کڑوں میں ڈالنا کہ اُن کے سہارے صندُوق اُٹھ جائے۔h!K اور کِیکر کی لکڑی کی چوبیں بنا کر اُن پر سونا منڈھنا۔K  اور اُس کے لِئے سونے کے چار کڑے ڈھال کر اُس کے چاروں پایوں میں لگانا۔دو کڑے ایک طرف ہوں اور دو ہی دُوسری طرف۔5e اور تُو اُس کے اندر اور باہر خالِص سونا منڈھنا اور اُس کے اُوپر گِرداگِرد ایک زرِّین تاج بنانا۔Y- اور وہ کِیکر کی لکڑی کا ایک صندُوق بنائیں جِس کی لمبائی ڈھائی ہاتھ اور چَوڑائی ڈیڑھ ہاتھ اور اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ ہو۔>w اور مسکن اور اُس کے سارے سامان کا جو نمُونہ میں تُجھے دِکھاؤُں ٹھیک اُسی کے مُطابِق تُم اُسے بنانا۔ اور وہ میرے لِئے ایک مَقدِس بنائیں تاکہ مَیں اُن کے درمیان سکُونت کرُوں۔vgاور سنگِ سُلیمانی اور افُود اور سِینہ بند میں جڑنے کے نگینے۔$Cاور چراغ کے لِئے تیل اور مَسح کرنے کے تیل کے لِئے اور خُوشبُودار بخُور کے لِئے مصالِح۔اور مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالیں اور تخس کی کھالیں اور کِیکر کی لکڑی۔#اور آسمانی اور ارغَوانی اور سُرخ رنگ کا کپڑا اور بارِیک کتان اور بکری کی پشم۔+اور جِن چِیزوں کی نذر تُم کو اُن سے لینی ہے وہ یہ ہیں :- سونا اور چاندی اور پِیتل۔G بنی اِسرائیل سے یہ کہنا کہ میرے لِئے نذر لائیں اور تُم اُن ہی سے میری نذر لینا جو اپنے دِل کی خُوشی سے دیں۔C اور خُداوند نے مُوسیٰ کو فرمایا۔2_اور مُوسیٰ گھٹا کے بِیچ میں ہو کر پہاڑ پر چڑھ گیا اور وہ پہاڑ پر چالِیس دِن اور چالِیس رات رہا۔@{اور بنی اِسرائیل کی نِگاہ میں پہاڑ کی چوٹی پر خُداوند کے جلال کا منظر بھسم کرنے والی آگ کی مانِند تھا۔tcاور خُداوند کا جلال کوہِ سِینا پر آ کر ٹھہرا اور چھ دِن تک گھٹا اُس پر چھائی رہی اور ساتویں دِن اُس نے گھٹا میں سے مُوسیٰ کو بُلایا۔hKتب مُوسیٰ پہاڑ کے اُوپر گیا اور پہاڑ پر گھٹا چھا گئی۔W)اور بزُرگوں سے کہہ گیا کہ جب تک ہم لَوٹ کر تُمہارے پاس نہ آ جائیں تُم ہمارے لِئے یہیں ٹھہرے رہو اور دیکھو ہارُو ن اور حور تُمہارے ساتھ ہیں ۔ جِس کِسی کا کوئی مُقدّمہ ہو وہ اُن کے پاس جائے۔% اور مُوسیٰ اور اُس کا خادِم یشُو ع اُٹھے اور مُوسیٰ خُدا کے پہاڑ کے اُوپر گیا۔@{ اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ پہاڑ پر میرے پاس آ اور وہیں ٹھہرا رہ اور مَیں تُجھے پتّھر کی لَوحیں اور شرِیعت اور احکام جو مَیں نے لِکھے ہیں دُوں گا تاکہ تُو اُن کو سِکھائے۔A } اور اُس نے بنی اِسرائیل کے شُرفا پر اپنا ہاتھ نہ بڑھایا ۔ سو اُنہوں نے خُدا کو دیکھا اور کھایا اور پیا۔n W اور اُنہوں نے اِسرا ئیل کے خُدا کو دیکھا اور اُس کے پاؤں کے نِیچے نیلم کے پتھّر کا چبُوترا سا تھا جو آسمان کی مانِند شفّاف تھا۔ 7 تب مُوسیٰ اور ہارُو ن اور ند ب اور اَبیہو اور بنی اِسرائیل کے ستّر بزُرگ اُوپر گئے۔ تب مُوسیٰ نے اُس خُون کو لے کر لوگوں پر چِھڑکا اور کہا دیکھو یہ اُس عہد کا خُون ہے جو خُداوند نے اِن سب باتوں کے بارے میں تُمہارے ساتھ باندھا ہے۔ }پِھر اُس نے عہد نامہ لِیا اور لوگوں کو پڑھ کر سُنایا ۔ اُنہوں نے کہا کہ جو کُچھ خُداوند نے فرمایا ہے اُس سب کو ہم کریں گے اور تابِع رہیں گے۔1اور مُوسیٰ نے آدھا خُون لے کر باسنوں میں رکھّا اور آدھا قُربان گاہ پر چِھڑک دِیا۔ اور اُس نے بنی اِسرائیل کے جوانوں کو بھیجا جِنہوں نے سوختنی قُربانیاں چڑھائیں اور بَیلوں کو ذبح کر کے سلامتی کے ذبِیحے خُداوند کے لِئے گُذرانے۔+Qاور مُوسیٰ نے خُداوند کی سب باتیں لِکھ لیں اور صُبح کو سویرے اُٹھ کر پہاڑ کے نِیچے ایک قُربان گاہ اور بنی اِسرائیل کے بارہ قَبیلوں کے حِساب سے بارہ سُتُون بنائے۔Eاور مُوسیٰ نے لوگوں کے پاس جا کر خُداوند کی سب باتیں اور احکام اُن کو بتا دِئے اور سب لوگوں نے ہم آواز ہو کر جواب دِیا کہ جِتنی باتیں خُداوند نے فرمائی ہیں ہم اُن سب کو مانیں گے۔=uاور مُوسیٰ اکیلا خُداوند کے نزدِیک آئے پر وہ نزدِیک نہ آئیں اور اَور لوگ اُس کے ساتھ اُوپر نہ چڑھیں۔ /اور اُس نے مُوسیٰ سے کہا کہ تُو ہارُو ن اور ند ب اور اَبیہو اور بنی اِسرائیل کے ستر بزُرگوں کو لے کر خُداوند کے پاس اُوپر آ اور تُم دُور ہی سے سِجدہ کرنا۔*O!وہ تیرے مُلک میں رہنے نہ پائیں تا نہ ہو کہ وہ تُجھ سے میرے خِلاف گُناہ کرائیں کیونکہ اگر تُو اُن کے معبُودوں کی عِبادت کرے تو یہ تیرے لِئے ضرُور پھندا ہو جائے گا۔hK تُو اُن سے یا اُن کے معبُودوں سے کوئی عہد نہ باندھنا۔{qمَیں بحرِ قُلز م سے لے کر فلِستِیوں کے سمُندر تک اور بیابان سے لے کر نہرِ فرات تک تیری حدّیں باندھُوں گاکیونکہ مَیں اُس مُلک کے باشِندوں کو تُمہارے ہاتھ میں کر دُوں گا اور تُو اُن کو اپنے آگے سے نِکال دے گا۔^7بلکہ مَیں تھوڑا تھوڑا کر کے اُن کو تیرے سامنے سے دُور کرتا رہُوں گا جب تک تُو شُمار میں بڑھ کر مُلک کا وارِث نہ ہو جائے۔~yمَیں اُن کو ایک ہی سال میں تیرے آگے سے دُور نہیں کرُوں گا تا نہ ہو کہ زمِین وِیران ہو جائے اور جنگلی درِندے زِیادہ ہو کر تُجھے ستانے لگیں۔4}cمَیں تیرے آگے زنبُوروں کو بھیجُوں گا جو حوّی اور کنعانی اور حِتّی کو تیرے سامنے سے بھگا دیں گے۔D|مَیں اپنی ہَیبت کو تیرے آگے آگے بھیجُوں گا اور مَیں اُن سب لوگوں کو جِن کے پاس تُو جائے گا شِکست دُوں گا اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ تیرے سب دُشمن تیرے آگے اپنی پُشت پھیر دیں گے۔A{}اور تیرے مُلک میں نہ تو کِسی کے اِسقاط ہو گا اور نہ کوئی بانجھ رہے گی اور مَیں تیری عُمرپُوری کرُوں گا۔mzUاور تُم خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کرنا تب وہ تیری روٹی اور پانی پر برکت دے گا اور مَیں تیرے بِیچ سے بیماری کو دُور کر دُوں گا۔#yAتُو اُن کے معبُودوں کو سِجدہ نہ کرنا نہ اُن کی عِبادت کرنا نہ اُن کے سے کام کرنا بلکہ تُواُن کو بِالُکل اُلٹ دینا اور اُن کے سُتُونوں کوٹُکڑے ٹُکڑے کر ڈالنا۔Cxاِس لِئے کہ میرا فرِشتہ تیرے آگے آگے چلے گا اور تُجھے امورِیوں اور حِتّیوں اور فرزّیوں اور کنعانیوں اور حوّیوں اور یبوسیوں میں پُہنچا دے گا اور مَیں اُن کو ہلاک کر ڈالُوں گا۔twcپر اگر تُو سچ مُچ اُس کی بات مانے اور جو مَیں کہتا ہُوں وہ سب کرے تو مَیں تیرے دُشمنوں کا دُشمن اور تیرے مخالِفوں کا مخالِف ہُوں گا۔vتُم اُس کے آگے ہوشیار رہنا اور اُس کی بات ماننا ۔ اُسے ناراض نہ کرنا کیونکہ وہ تُمہاری خطا نہیں بخشے گا اِس لِئے کہ میرا نام اُس میں رہتا ہے۔suaدیکھ مَیں ایک فرِشتہ تیرے آگے آگے بھیجتا ہُوں کہ راستہ میں تیرا نِگہبان ہو اور تُجھے اُس جگہ پُہنچا دے جِسے مَیں نے تیّار کِیا ہے۔jtOتُو اپنی زمِین کے پہلے پَھلوں کا پہلا حِصّہ خُداوند اپنے خُدا کے گھر میں لانا ۔ تُو حلوان کو اُس کی ماں کے دُودھ میں نہ پکانا۔@s{تُو خمِیری روٹی کے ساتھ میرے ذبِیحہ کا خُون نہ چڑھانا اور میری عِید کی چربی صُبح تک باقی نہ رہنے دینا۔#rAاور سال میں تِینوں مرتبہ تُمہارے ہاں کے سب مَرد خُداوند خُدا کے آگے حاضِر ہُؤا کریں۔Aq}اور جب تیرے کھیت میں جِسے تُو نے محِنت سے بویا پہلا پَھل آئے تو فصل کاٹنے کی عِید ماننا۔ اور سال کے آخِر میں جب تُو اپنی محنت کا پَھل کھیت سے جمع کرے تو جمع کرنے کی عِید منانا۔epEعِید ِفطیر کو ماننا ۔ اُس میں میرے حُکم کے مُطابِق ابیب مہینے کے مُقرّرہ وقت پر سات دِن تک بے خمِیری روٹیاں کھانا (کیونکہ اُسی مہینے میں تُو مِصر سے نِکلا تھا) اور کوئی میرے آگے خالی ہاتھ نہ آئے۔\o3تُو سال بھر میں تِین بار میرے لِئے عِید منانا۔ynm اور تُم سب باتوں میں جو مَیں نے تُم سے کہی ہیں ہوشیار رہنا اور دُوسرے معبُودوں کا نام تک نہ لینا بلکہ وہ تیرے مُنہ سے سُنائی بھی نہ دے۔ m  چھ دِن تک اپنا کام کاج کرنا اور ساتویں دِن آرام کرنا تاکہ تیرے بَیل اور گدھے کو آرام مِلے اور تیری لَونڈی کا بیٹا اور پردیسی تازہ دَم ہو جائیں۔Sl! پر ساتویں برس اُسے یُوں ہی چھوڑ دینا کہ پڑی رہے تاکہ تیری قَوم کے مِسکِین اُسے کھائیں اور جو اُن سے بچے اُسے جنگل کے جانور چَر لیں ۔ اپنے انگُور اور زَیتُون کے باغ سے بھی اَیسا ہی کرنا۔ykm اور چھ برس تک تُو اپنی زمِین میں بونا اور اُس کا غلّہ جمع کرنا۔Wj) اور پردیسی پر ظُلم نہ کرنا کیونکہ تُم پردیسی کے دِل کو جانتے ہو اِس لِئے کہ تُم خُود بھی مُلکِ مِصر میں پردیسی تھے۔6igتُو رِشوت نہ لینا کیونکہ رِشوت بِیناؤں کو اندھا کر دیتی ہے اور صادِقوں کی باتوں کو پلٹ دیتی ہے۔Xh+جُھوٹے مُعاملہ سے دُور رہنا اور بے گُناہوں اور صادِقوں کو قتل نہ کرنا کیونکہ مَیں شرِیر کو راست نہیں ٹھہراؤُں گا۔tgcتُو اپنے کنگال لوگوں کے مُقدّمہ میں اِنصاف کا خُون نہ کرنا۔pf[اگر تُو اپنے دُشمن کے گدھے کو بوجھ کے نِیچے دبا ہُؤا دیکھے اور اُس کی مدد کرنے کو جی بھی نہ چاہتا ہو تَو بھی ضرُور اُسے مدد دینا۔:eoاگر تیرے دُشمن کا بَیل یا گدھا تُجھے بھٹکتا ہُؤا مِلے تو تُو ضرُور اُسے اُس کے پاس پھیر کر لے آنا۔Ud%اور نہ مُقدّمہ میں کنگال کی طرف داری کرنا۔zcoبُرائی کرنے کے لِئے کِسی بِھیڑ کی پَیروی نہ کرنا اور نہ کِسی مُقدّمہ میں اِنصاف کا خُون کرانے کے لِئے بِھیڑ کا مُنہ دیکھ کر کُچھ کہنا۔b /تُو جُھوٹی بات نہ پَھیلانا اور ناراست گواہ ہونے کے لِئے شرِیروں کا ساتھ نہ دینا۔!a=اور تُم میرے لِئے پاک آدمی ہونا ۔ اِسی سبب سے درِندوں کے پھاڑے ہُوئے جانور کا گوشت جو مَیدان میں پڑا ہُؤا مِلے مت کھانا۔ تُم اُسے کُتّوں کے آگے پھینک دینا۔^`7اپنی گایوں اور بھیڑوں سے بھی اَیسا ہی کرنا ۔ سات دِن تک تو بچّہ اپنی ماں کے ساتھ رہے ۔ آٹھویں دِن تُو اُسے مُجھ کو دینا۔{_qتُو اپنی کثِیر پَیداوار اور اپنے کولُھو کے رس میں سے مُجھے نذر و نیاز دینے میں دیر نہ کرنا اور اپنے بیٹوں میں سے پہلوٹھے کو مُجھے دینا۔z^oتُو خُدا کو نہ کوسنا اور نہ اپنی قَوم کے سردار پر لَعنت بھیجنا۔4]cکیونکہ فقط وُہی اُس کا ایک اوڑھنا ہے ۔ اُس کے جِسم کا وُہی لِباس ہے ۔ پِھر وہ کیا اوڑھ کر سوئے گا؟ پس جب وہ فریاد کرے گا تو مَیں اُس کی سُنوں گا کیونکہ مَیں مہربان ہُوں۔3\aاگر تُو کِسی وقت اپنے ہمسایہ کے کپڑے گِرَو رکھ بھی لے تو سُورج کے ڈُوبنے تک اُس کوواپس کر دینا۔{[qاگر تُو میرے لوگوں میں سے کِسی مُحتاج کو جو تیرے پاس رہتا ہو کُچھ قرض دے تو اُس سے قرض خواہ کی طرح سلُوک نہ کرنا اور نہ اُس سے سُود لینا۔_Z9اور میرا قہر بھڑکے گا اور مَیں تُم کو تلوار سے مار ڈالُوں گا اور تُمہاری بیویاں بیوہ اور تُمہارے بچّے یتیم ہو جائیں گے۔5Yeاگر تُو اُن کو کِسی طرح سے دُکھ دے اور وہ مُجھ سے فریاد کریں تو مَیں ضرُور اُن کی فریاد سُنوں گا۔VX'تُم کِسی بیوہ یا یتیم لڑکے کو دُکھ نہ دینا۔8Wkاور تُو مُسافِر کو نہ تو ستانا نہ اُس پر سِتم کرنا اِس لِئے کہ تُم بھی مُلکِ مِصر میں مُسافِر تھے۔DVجو کوئی واحِد خُداوند کو چھوڑ کر کِسی اَور معبُود کے آگے قُربانی چڑھائے وہ بِالُکل نابُود کر دِیا جائے۔sUaجو کوئی کِسی جانور سے مُباشرت کرے وہ قطعی جان سے مارا جائے۔ATتُو جادُوگرنی کو جِینے نہ دینا۔KSلیکن اگر اُس کا باپ ہرگِز راضی نہ ہو کہ اُس لڑکی کو اُسے دے تو وہ کُنوارِیوں کے مَہر کے مُوافِق اُسے نقدی دے۔rR_اگر کوئی آدمی کِسی کُنواری کو جِس کی نِسبت نہ ہُوئی ہو پُھسلا کر اُس سے مُباشرت کرے تو وہ ضرُور ہی اُسے مَہر دے کر اُس سے بیاہ کرے۔VQ'پر اگر مالِک ساتھ ہو تو اُس کا نُقصان نہ بھرے اور اگر کرایہ کی ہُوئی چِیز ہو تواُس کا نُقصان اُس کے کرایہ میں آگیا۔Pاگر کوئی شخص اپنے ہمسایہ سے کوئی جانور عارِیّت لے اور وہ زخمی ہو جائے یا مَرجائے اور مالِک وہاں مَوجُود نہ ہو تو وہ ضرُور اُس کا مُعاوضہ دے۔VO' اور اگر اُس کو کِسی درِندے نے پھاڑ ڈالا ہو تو وہ اُس کوگواہی کے طَورپر پیش کر دے اور پھاڑے ہُوئے کا نُقصان نہ بھرے۔N پر اگر وہ اُس کے پاس سے چوری ہو جائے تو وہ اُس کے مالِک کو مُعاوضہ دے۔ M تو اُن دونوں کے درمیان خُداوند کی قَسم ہو کہ اُس نے اپنے ہمسایہ کے مال کو ہاتھ نہیں لگایا اور مالِک اِسے سچ مانے اور دُوسرا اُس کا مُعاوضہ نہ دے۔ L اگر کوئی اپنے ہمسایہ کے پاس گدھا یا بَیل یا بھیڑ یا کوئی اَور جانور امانت رکھّے اور وہ بغیر کِسی کے دیکھے مَر جائے یاچوٹ کھائے یا ہنکا دِیا جائے۔TK# ہر قِسم کی خِیانت کے مُعاملہ میں خواہ بَیل کا خواہ گدھے یا بھیڑ یا کپڑے یا کِسی اور کھوئی ہُوئی چِیز کا ہو جِس کی نِسبت کوئی بول اُٹھے کہ وہ چِیز یہ ہے تو فریقین کا مُقدّمہ خُدا کے حضُور لایا جائے اور جِسے خُدا مُجرِم ٹھہرائے وہ اپنے ہمسایہ کو دُونا بھر دے۔wJiپر اگر چور پکڑا نہ جائے تو اُس گھر کا مالِک خُدا کے آگے لایا جائے تاکہ معلُوم ہو جائے کہ اُس نے اپنے ہمسایہ کے مال کو ہاتھ نہیں لگایا۔yImاگر کوئی اپنے ہمسایہ کو نقد یا جِنس رکھنے کو دے اور وہ اُس شخص کے گھر سے چوری ہو جائے تو اگر چور پکڑا جائے تو دُونا اُس کو بھرنا پڑے گا۔yHmاگر آگ بھڑکے اور کانٹوں میں لگ جائے اور اناج کے ڈھیر یا کھڑی فصل یا کھیت کو جلا کر بھسم کر دے تو جِس نے آگ جلائی ہو وہ ضرُور مُعاوضہ دے۔PGاگر کوئی آدمی کِسی کھیت یا تاکِستان کو کھِلوا دے اور اپنے جانور کو چھوڑ دے کہ وہ دُوسرے کے کھیت کو چَر لے تو اپنے کھیت یا تاکِستان کی اچھّی سے اچھّی پَیداوار میں سے اُس کا مُعاوضہ دے۔2F_اگر چوری کا مال اُس کے پاس جِیتا مِلے خواہ وہ بَیل ہو یا گدھا یا بھیڑ تو وہ اُس کا دُونا بھر دے۔xEkاگر سُورج نِکل چُکے تو اُس کا خُون جُرم ہو گا بلکہ اُسے نُقصان بھرنا پڑے گا اور اگر اُس کے پاس کُچھ نہ ہو تو وہ چوری کے لِئے بیچا جائے۔KDاگر چور سیندھ مارتے ہُوئے پکڑا جائے اور اُس پر اَیسی مار پڑے کہ وہ مَر جائے تو اُس کے خُون کا کوئی جُرم نہیں۔xC mاگر کوئی آدمی بَیل یا بھیڑ چُرا لے اور اُسے ذبح کر دے یا بیچ ڈالے تو وہ ایک بَیل کے بدلے پانچ بَیل اورایک بھیڑ کے بدلے چار بھیڑیں بھرے۔_B9$اور اگر معلُوم ہو جائے کہ اُس بَیل کی پہلے سے سِینگ مارنے کی عادت تھی اور اُس کے مالِک نے اُسے باندھ کر نہیں رکھّاتو اُسے قطعی بَیل کے بدلے بَیل دینا ہو گا اور وہ مَرا ہُؤا جانور اُس کا ہوگا۔[A1#اور اگر کِسی کا بَیل دُوسرے کے بَیل کو اَیسی چوٹ پُہنچائے کہ وہ مَر جائے تو وہ جِیتے بَیل کو بیچیں اور اُس کا دام آدھا آدھا آپس میں بانٹ لیں اور اِس مَرے ہُوئے بَیل کو بھی اَیسے ہی بانٹ لیں۔<@s"تو گڑھے کا مالِک اِس کا نُقصان بھر دے اور اُن کے مالِک کو قیمت دے اور مَرے ہُوئے جانور کو خُود لے لے۔@?{!اور اگر کوئی آدمی گڑھا کھولے یا کھودے اور اُس کا مُنہ نہ ڈھانپے اور کوئی بَیل یا گدھا اُس میں گِرجائے۔> اگر بَیل کِسی کے غُلام یا لَونڈی کو سِینگ سے مارے تو مالِک اُس غُلام یا لَونڈی کے مالِک کو تِیس مِثقال رُوپَے دے اور بَیل سنگسار کِیا جائے۔0=[خواہ اُس نے کِسی کے بیٹے کو مارا ہو یا بیٹی کو اِسی حُکم کے مُوافِق اُس کے ساتھ عمل کِیا جائے۔Z</اور اگر اُس سے خُون بہا مانگا جائے تو اُسے اپنی جان کے فِدیہ میں جِتنا اُس کے لِئے ٹھہرایا جائے اُتنا ہی دینا پڑے گا۔&;Gپر اگر اُس بَیل کی پہلے سے سِینگ مارنے کی عادت تھی اور اُس کے مالِک کو بتا بھی دِیا گیا تھا تَو بھی اُس نے اُسے باندھ کر نہیں رکھّا اور اُس نے کِسی مَرد یا عَورت کو مار دِیا ہو تو بَیل سنگسار کِیا جائے اور اُس کا مالِک بھی مارا جائے۔):Mاگر بَیل کِسی مَرد یا عَورت کو اَیسا سِینگ مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ بَیل ضرُور سنگسار کِیا جائے اور اُس کا گوشت کھایا نہ جائے لیکن بَیل کا مالِک بے گُناہ ٹھہرے۔89kاگر کوئی اپنے غُلام یا اپنی لَونڈی کا دانت مار کر توڑ دے تو وہ اُس کے دانت کے بدلے اُسے آزاد کر دے۔^87اور اگر کوئی اپنے غُلام یا اپنی لَونڈی کی آنکھ پر اَیسا مارے کہ وہ پُھوٹ جائے تو وہ اُس کی آنکھ کے بدلے اُسے آزاد کر دے۔p7[جلانے کے بدلے جلانا ۔ زخم کے بدلے زخم اور چوٹ کے بدلے چوٹ۔"6?اور آنکھ کے بدلے آنکھ ۔ دانت کے بدلے دانت اور ہاتھ کے بدلے ہاتھ ۔ پاؤں کے بدلے پاؤں۔b5?لیکن اگر نُقصان ہو جائے تو تُو جان کے بدلے جان لے۔4-اگر لوگ آپس میں مار پِیٹ کریں اور کِسی حامِلہ کو اَیسی چوٹ پُہنچائیں کہ اُسے اِسقاط ہو جائے پر اَور کوئی نُقصان نہ ہو تو اُس سے جِتنا جُرمانہ اُس کا شَوہر تجوِیز کرے لِیا جائے اور وہ جِس طرح قاضی فَیصلہ کریں جُرمانہ بھر دے۔+3Qلیکن اگر وہ ایک دو دِن جِیتا رہے تو آقا کو سزا نہ دی جائے اِس لِئے کہ وہ غُلام اُس کامال ہے۔R2اور اگر کوئی اپنے غُلام یا لَونڈی کو لاٹھی سے اَیسا مارے کہ وہ اُس کے ہاتھ سے مَر جائے تو اُسے ضرُور سزا دی جائے۔1#تو جب وہ اُٹھ کر اپنی لاٹھی کے سہارے باہر چلنے پِھرنے لگے تب وہ جِس نے مارا تھا بری ہو جائے اور فقط اُس کا ہرجانہ بھر دے اور اُس کا پُورا عِلاج کرا دے۔80kاور اگر دو شخص جھگڑیں اور ایک دُوسرے کو پتّھر یا مُکّا مارے اور وہ مَرے تو نہیںپر بِسترپرپڑا رہے۔y/mاور جو اپنے باپ یا اپنی ماں پر لَعنت کرے وہ قطعی مار ڈالا جائے۔;.qاور جو کوئی کِسی آدمی کو چُرائے خواہ وہ اُسے بیچ ڈالے خواہ وہ اُس کے ہاں مِلے وہ قطعی مار ڈالا جائے۔~-wاور جو کوئی اپنے باپ یا اپنی ماں کو مارے وہ قطعی جان سے مارا جائے۔,اور اگر کوئی دِیدہ و دانِستہ اپنے ہمسایہ پر چڑھ آئے تاکہ اُسے مَکر سے مار ڈالے تو تُو اُسے میری قُربان گاہ سے جُدا کر دینا تاکہ وہ مارا جائے۔+  پر اگر وہ شخص گھات لگا کر نہ بَیٹھا ہو بلکہ خُدا ہی نے اُسے اُس کے حوالہ کر دِیا ہو تو مَیں اَیسے حال میں ایک جگہ بتا دُوں گا جہاں وہ بھاگ جائے۔* اگر کوئی کِسی آدمی کو اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ قطعی جان سے مارا جائے۔) اور اگر وہ اُس سے یہ تِینوں باتیں نہ کرے تو وہ مُفت بے رُوپَے دِئے چلی جائے۔#(A اگر وہ دُوسری عَورت کر لے تَو بھی وہ اُس کے کھانے کپڑے اور شادی کے فرض میں قاصِر نہ ہو۔'# اور اگر وہ اُس کی نِسبت اپنے بیٹے سے کر دے تو وہ اُس سے بیٹیوں کا سا سلُوک کرے۔R&اگر اُس کا آقا جِس نے اُس سے نِسبت کی ہے اُس سے خُوش نہ ہوتو وہ اُس کافِدیہ منظُور کرے پر اُسے یہ اِختیار نہ ہو گا کہ اُس کو کِسی اجنبی قَوم کے ہاتھ بیچے کیونکہ اُس نے اُس سے دغابازی کی۔/%Yاور اگر کوئی شخص اپنی بیٹی کو لَونڈی ہونے کے لِئے بِیچ ڈالے تو وہ غُلاموں کی طرح چلی نہ جائے۔$تو اُس کا آقا اُسے خُدا کے پاس لے جائے اور اُسے دروازہ پر یا دروازہ کی چوکھٹ پر لا کر سُتاری سے اُس کاکان چھیدے ۔ تب وہ ہمیشہ اُس کی خِدمت کرتا رہے۔i#Mپر اگر وہ غُلام صاف کہہ دے کہ مَیں اپنے آقا سے اور اپنی بِیوی اور بچّوں سے مُحبّت رکھتا ہُوں ۔ مَیں آزاد ہو کر نہیں جاؤُں گا۔$"Cاگر اُس کے آقا نے اُس کابیاہ کرایا ہو اور اُس عَورت کے اُس سے بیٹے اور بیٹیاں ہُوئی ہوں تو وہ عَورت اور اُس کے بچّے اُس آقا کے ہو کر رہیں اور وہ اکیلا چلا جائے۔ 6~^}{{zczyxwvvQtsrrGqponn lkktk jLihhFgg$feddUcjbaa``C_N^3]\[ZYXWVUUZTSRQP>OYON.MKKIIIHEFE%DCOAA@?t==Cاور ہارُو ن کے بعد اُس کے پاک لِباس اُس کی اَولاد کے لِئے ہوں گے تاکہ اُن ہی میں وہ مَسح و مخصُوص کِئے جائیں۔K=تاکہ یہ سب بنی اِسرائیل کی طرف سے ہمیشہ کے لِئے ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کا حق ہو کیونکہ یہ اُٹھائے جانے کا ہدیہ ہے ۔ سو یہ بنی اِسرائیل کی طرف سے اُن کی سلامتی کے ذبِیحوں میں سے اُٹھائے جانے کا ہدیہ ہو گا جو اُن کی طرف سے خُداوند کے لِئے اُٹھایا گیا ہے۔[<1اور تُو ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کے تخصِیصی مینڈھے کے ہِلانے کے ہدیہ کے سِینہ کو جو ہِلایا جا چُکا ہے اور اُٹھائے جانے کے ہدیہ کی ران کو جو اُٹھائی جا چُکی ہے لے کر اُن دونوں کو پاک ٹھہرانا۔t;cاور تُو ہارُو ن کے تخصِیصی مینڈھے کا سِینہ لے کر اُس کو خُداوند کے رُوبرُو ہِلاناتاکہ وہ ہِلانے کا ہدیہ ہو۔یہ تیرا حِصّہ ٹھہرے گا۔/:Yپِھراِن کو اُن کے ہاتھوں سے لے کر قُربان گاہ پر سوختنی قُربانی کے اُوپر جلا دینا تاکہ وہ خُداوند کے آگے راحت انگیز خُوشبُو ہو۔ یہ خُداوند کے لِئے آتشین قُربانی ہے۔c9Aاور اِن سبھوں کو ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کے ہاتھوں پر رکھّ کر اِن کو خُداوند کے رُوبرُو ہِلانا تاکہ یہ ہِلانے کا ہدیہ ہو۔8اور بے خمِیری روٹی کی ٹوکری میں سے جو خُداوند کے آگے دھری ہو گی روٹی کا ایک گِردہ اور ایک کُلچہ جِس میں تیل مِلا ہُؤا ہو اور ایک چپاتی لینا۔7yاور تُو مینڈھے کی چربی اور موٹی دُم کو اور جِس چربی سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اُس کو اور جِگر پر کی جِھلّی کو اور دونوں گُردوں کواور اُن کے اُوپر کی چربی کو اور دہنی ران کو لینا اِس لِئے کہ یہ تخصِیصی مینڈھا ہے۔:6oاور قُربان گاہ پر کے خُون اور مَسح کرنے کے تیل میں سے کُچھ کُچھ لے کر ہارُو ن اور اُس کے لِباس پر اور اُس کے ساتھ اُس کے بیٹوں اور اُن کے لِباس پر چِھڑکنا ۔ تب وہ اپنے لِباس سمیت اور اُس کے ساتھ ہی اُس کے بیٹے اپنے اپنے لِباس سمیت مُقدّس ہوں گے۔~5wاور تُو اِس مینڈھے کو ذبح کرنا اور اُس کے خُون میں سے کُچھ لے کر ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کے دہنے کان کی لَو پر اور دہنے ہاتھ اور دہنے پاؤں کے انگُوٹھوں پر لگانا اور خُون کو قُربان گاہ پر چاروں طرف چِھڑک دینا۔.4Wپِھر دُوسرے مینڈھے کو لینا اور ہارُو ن اور اُس کے بیٹے اپنے ہاتھ اُس مینڈھے کے سر پر رکھّیں۔3پِھر اِس پُورے مینڈھے کو قُربان گاہ پر جلانا ۔ یہ خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانی ہے ۔ یہ راحت انگیز خُوشبُو یعنی خُداوند کے لِئے آتشین قُربانی ہے۔a2=اور تُو مینڈھے کو ٹُکڑے ٹُکڑے کاٹنا اور اُس کی انتڑیوں اور پایوں کو دھو کر اُس کے ٹُکڑوں اور اُس کے سر کے ساتھ مِلا دینا۔!1=اور تُو اُس مینڈھے کو ذبح کرنا اور اُس کا خُون لے کر قُربان گاہ پر چاروں طرف چِھڑکنا۔/0Yپِھر تُو ایک مینڈھے کو لینا اور ہارُو ن اور اُس کے بیٹے اپنے ہاتھ اُس مینڈھے کے سر پر رکھّیں۔L/لیکن اُس بچھڑے کے گوشت اور کھال اور گوبر کو خَیمہ گاہ کے باہر آگ سے جلا دینا اِس لِئے کہ یہ خطا کی قُربانی ہے۔. پِھر اُس چربی کو جِس سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اور جِگر پر کی جِھلّی کو اور دونوں گُردوں کو اور اُن کے اُوپر کی چربی کو لے کر سب قُربان گاہ پر جلانا۔ - اور اُس بچھڑے کے خُون میں سے کُچھ لے کر اُسے اپنی اُنگلی سے قُربان گاہ کے سِینگوں پر لگانا اور باقی سارا خُون قُربان گاہ کے پایہ پر اُنڈیل دینا۔ , پِھر اُس بچھڑے کو خُداوند کے آگے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر ذبح کرنا۔Y+- پِھر تُو اُس بچھڑے کو خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے لانا اور ہارُو ن اور اُس کے بیٹے اپنے ہاتھ اُس بچھڑے کے سر پر رکھّیں۔**O اور ہارُون اور اُس کے بیٹوں کے کمربند لپیٹ کر اُن کے پگڑیاں باندھنا تاکہ کہانت کے منصب پر ہمیشہ کے لِئے اُن کا حق رہے اور ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کو مخصُوص کرنا۔d)Cپِھر اُس کے بیٹوں کو آگے لا کر اُن کو کُرتے پہنانا۔(yاور مَسح کرنے کا تیل لے کر اُس کے سر پر ڈالنا اور اُس کو مَسح کرنا۔ 'اور عمامہ کو اُس کے سر پر رکھّ کر اُس عمامہ کے اُوپر مُقدّس تاج لگا دینا۔&اور وہ لِباس لے کر ہارُو ن کو کُرتہ اور افُود کا جُبّہ اور افُود اور سِینہ بند پہنانا اور افود کا کارِیگری سے بُنا ہُؤا کمربند اُس کے باندھ دینا۔*%Oپِھر ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر لا کر اُن کو پانی سے نہلانا۔!$=اور اِن کو ایک ٹوکری میں رکھ کر اُس ٹوکری کو بچھڑے اور دونوں مینڈھوں سمیت آگے لے آنا۔ # اور بے خمِیری روٹی اور بے خمِیرکے کُلچے جِن کے ساتھ تیل مِلا ہو اور تیل کی چُپڑی ہُوئی بے خمِیری چپاتیاں لینا ۔ یہ سب گیہُوں کے مَیدہ کی بنانا۔" اور اُن کو پاک کرنے کی خاطِر تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں تُو اُن کے واسطے یہ کرنا کہ ایک بچھڑا اور دو بے عَیب مینڈھے لینا۔B!+اور ہارُون اور اُس کے بیٹے جب جب خَیمہ اِجتماع میں داخِل ہوں یا خِدمت کرنے کو پاک مکان کے اندر قُربان گاہ کے نزدِیک جائیں اُن کو پہنا کریں تا اَیسا نہ ہو کہ گُنہگار ٹھہریں اور مَر جائیں ۔ یہ دستُورُالعمل اُس کے اور اُس کی نسل کے لِئے ہمیشہ رہے گا۔0 [*اور تُو اُن کے لِئے کتان کے پاجامے بنا دینا تاکہ اُن کا بدن ڈھکا رہے ۔ یہ کمر سے ران تک کے ہوں۔,S)اور تُو یہ سب اپنے بھائی ہارُون اور اُس کے ساتھ اُس کے بیٹوں کو پہنانا اور اُن کو مَسح اور مخصُوص اور مُقدّس کرنا تاکہ وہ سب میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں۔H (اور ہارُو ن کے بیٹوں کے لِئے کُرتے بنانا اور عِزّت اور زِینت کے واسطے اُن کے لِئے کمربند اور پگڑیاں بنانا۔'اور کُرتہ بارِیک کتان کا بُنا ہُؤا اور چارخانے کا ہو اور عمامہ بھی بارِیک کتان ہی کا بنانا اور ایک کمربند بنانا جِس پر بیل بُوٹے کڑھے ہوں۔!=&اور یہ ہارُو ن کی پیشانی پر رہے تاکہ جو کُچھ بنی اِسرائیل اپنے پاک ہدیوں کے ذرِیعہ سے مُقدّس ٹھہرائیں اُن مُقدّس ٹھہرائی ہُوئی چِیزوں کی بدی ہارُون اُٹھائے اور یہ اُس کی پیشانی پر ہمیشہ رہے تاکہ وہ خُداوند کے حضُور مقبُول ہوں۔ ;%اور اُسے نِیلے فِیتے سے باندھنا تاکہ وہ عمامہ پر یعنی عمامہ کے سامنے کے حِصّہ پر ہو۔@{$اور تُوخالِص سونے کا ایک پتّر بنا کر اُس پر انگشتری کے نقش کی طرح یہ کندہ کرنا خُداوند کے لِئے مُقدّس۔1]#اِس جُبّہ کو ہارُو ن خِدمت کے وقت پہنا کرے تاکہ جب جب وہ پاک مقام کے اندر خُداوند کے حضُور جائے یا وہاں سے نِکلے تو اُس کی آواز سُنائی دے تا اَیسانہ ہو کہ وہ مَر جائے۔hK"یعنی جُبّہ کے دامن کے پُورے گھیر میں ایک سونے کی گھنٹی ہو اور اُس کے بعد انار ۔ پِھر ایک سونے کی گھنٹی ہو اور اُس کے بعد انار۔vg!اور اُس کے دامن کے گھیر میں چاروں طرف آسمانی ۔ ارغوانی اور سُرخ رنگ کے انار بنانا اور اُن کے درمیان چاروں طرف سونے کی گھنٹیاں لگانا۔fG اور اُس کا گریبان بِیچ میں ہو اور زِرہ کے گریبان کی طرح اُس کے گریبان کے گِردا گِرد بُنی ہُوئی گوٹ ہو تاکہ وہ پھٹنے نہ پائے۔dCاور تُو افُود کا جُبّہ بِالکل آسمانی رنگ کا بنانا۔اور تُوعدل کے سِینہ بند میں اُورِیم اور تُمیّم کو رکھنا اور جب ہارُو ن خُداوند کے حضُور جائے تو یہ اُس کے دِل کے اُوپر ہوں ۔ یُوں ہارُون بنی اِسرائیل کے فَیصلہ کو اپنے دِل کے اُوپر خُداوند کے رُوبرُو ہمیشہ لِئے رہے گا۔6gاور ہارُو ن اِسرا ئیل کے بیٹوں کے نام عدل کے سِینہ بند پر اپنے سِینہ پر پاک مقام میں داخِل ہونے کے وقت خُداوند کے رُوبرُو لگائے رہے تاکہ ہمیشہ اُن کی یادگاری ہُؤا کرے۔Dاور وہ سِینہ بند کو لے کر اُس کے حلقوں کو ایک نِیلے فِیتے سے باندھ دیں تاکہ یہ سِینہ بند افُود کے کارِیگری سے بُنے ہُوئے پٹکے کے اُوپر بھی رہے اور افُود سے بھی الگ نہ ہونے پائے۔Lپِھر سونے کے دو حلقے اور بنا کراُن کو افُود کے دونوں مونڈھوں کے نِیچے اُس کے اگلے حِصّہ میں لگانا جہاں افُود جوڑا جائے گا تاکہ وہ افُود کے کارِیگری سے بُنے ہُوئے پٹکے کے اُوپر رہے۔S!اور سونے کے اَور دو حلقے بنا کر اُن کو سِینہ بند کے دونوں سِروں کے اُس حاشیہ میں لگانا جو افُود کے اندر کی طرف ہے۔  اور دونوں گُندھی ہُوئی زنجیروں کے باقی دونوں سِروں کو دونوں پتّھروں کے خانوں میں جڑ کر اُن کو افُود کے دونوں مونڈھوں پر سامنے کی طرف لگا دینا۔Mاور سونے کی دونوں گُندھی ہُوئی زنجیروں کو اُن دونوں حلقوں میں جو سِینہ بند کے دونوں سِروں پر ہوں گے لگا دینا۔" ?اور سِینہ بند کے لِئے سونے کے دو حلقے بنا کر اُن کو سِینہ بند کے دونوں سِروں پر لگانا۔ #اور تُو سِینہ بند پر ڈوری کی طرح گُندھی ہُوئی خالِص سونے کی دو زنجیریں لگانا۔ /یہ جواہِر اِسرا ئیل کے بیٹوں کے ناموں کے مُطابِق شُمار میں بارہ ہوں اور انگشتری کے نقش کی طرح یہ نام جو بارہ قبیلوں کے نام ہوں گے اُن پر کندہ کِئے جائیں۔( Kچَوتھی قطار میں فِیروزہ اور سنگِ سُلیمانی اور زبرجد ۔ یہ سب سونے کے خانوں میں جڑے جائیں۔P تِیسری قطار میں لشم اور یشم اور یاقُوت۔X+دُوسری قطار میں زمُرّد اور نِیلم اور ہِیرا۔:oاور چار قطاروں میں اُس پر جواہِرجڑنا ۔ پہلی قطار میں یاقوتِ سُرخ اور پُکھراج اور گوہر ِشب چراغ ہو۔&Gوہ چَوکُھونٹا اور دُہرا ہو ۔ اُس کی لمبائی ایک بالِشت اور چَوڑائی بھی ایک ہی بالِشت ہو۔/اور عدل کا سِینہ بند کِسی ماہِر اُستاد سے بنوانااور افُود کی طرح سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنوانا۔Pاور خالِص سونے کی دو زنجیریں ڈوری کی طرح گُندھی ہُوئی بنانا اور اِن گُندھی ہُوئی زنجیروں کو خانوں میں جڑ دینا۔9o اور تُو سونے کے خانے بنانا۔nW اور دونوں پتّھروں کو افُود کے دونوں مونڈھوں پر لگانا تاکہ یہ پتّھر اِسرا ئیل کے بیٹوں کی یادگاری کے لِئے ہوں اور ہارُو ن اُن کے نام خُداوند کے رُوبرُو اپنے دونوں کندھوں پر یادگاری کے لِئے لگائے رہے۔  تُو پتّھر کے کندہ کار کو لگا کر انگشتری کے نقش کی طرح اِسرا ئیل کے بیٹوں کے نام اُن دونوں پتّھروں پر کندہ کرا کے اُن کو سونے کے خانوں میں جڑوانا۔R اُن میں سے چھ کے نام تو ایک پتّھرپر اور باقیوں کے چھ نام دُوسرے پتّھرپر اُن کی پَیدایش کی ترتِیب کے مُوافِق ہوں۔ اور تُو دو سُلیمانی پتّھر لے کر اُن پر اِسرا ئیل کے بیٹوں کے نام کندہ کرانا۔~+اور اُس کے اُوپر جو کارِیگری سے بُنا ہُؤا پٹکا اُس کے باندھنے کے لِئے ہو گا اُس پر افُود کی طرح کام ہو اور وہ اُسی کپڑے کا ہو اور سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بُنا ہُؤا ہو۔}9اور وہ اِس طرح سے جوڑا جائے کہ اُس کے دونوں مونڈھوں کے سِرے آپس میں مِلا دِئے جائیں۔|}اور وہ افُود سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنائیں جو کِسی ماہِر اُستاد کے ہاتھ کا کام ہو۔{اور وہ سونا اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑے اور مہین کتان لیں۔z5اور جو لِباس وہ بنائیں گے یہ ہیں یعنی سِینہ بند اور افُود اور جُبّہ اور چار خانے کا کُرتہ اور عمامہ اور کمر بند ۔ وہ تیرے بھائی ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کے واسطے یہ پاک لِباس بنائیں تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دے۔1y]اور تُو اُن سب روشن ضمیروں سے جِن کو مَیں نے حِکمت کی رُوح سے بھرا ہے کہہ کہ وہ ہارُو ن کے لِئے لِباس بنائیں تاکہ وہ مُقدّس ہو کر میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دے۔x5اور تُو اپنے بھائی ہارُو ن کے لِئے عِزّت اور زِینت کے واسطے مُقدّس لِباس بنا دینا۔w اور تُو بنی اِسرائیل میں سے ہارُو ن کو جو تیرا بھائی ہے اور اُس کے ساتھ اُس کے بیٹوں کو اپنے نزدِیک کر لینا تاکہ ہارُو ن اور اُس کے بیٹے ۔ ندب اور اَبیہو اور العیزر اور اِتمر کہانت کے عُہدہ پر ہو کر میری خِدمت کریں۔vخَیمۂ اِجتماع میں اُس پردہ کے باہر جو شہادت کے صندُوق کے سامنے ہو گا ہارُو ن اور اُس کے بیٹے شام سے صُبح تک شمعدان کو خُداوند کے رُوبرُو آراستہ رکھّیں ۔ یہ دستُورُالعمل بنی اِسرائیل کے لِئے نسل در نسل سدا قائِم رہے گا۔u{اور تُو بنی اِسرائیل کو حُکم دینا کہ وہ تیرے پاس کُوٹ کر نِکالا ہُؤا زَیتُون کا خالِص تیل رَوشنی کے لِئے لائیں تاکہ چراغ ہمیشہ جلتا رہے۔*tOمسکن کے قِسم قِسم کے کام کے سب سامان اور وہاں کی میخیں اور صحن کی میخیں یہ سب پِیتل کے ہوں۔s/صحن کی لمبائی سَو ہاتھ اور چَوڑائی ہر جگہ پچاس ہاتھ اور قنات کی اُونچائی پانچ ہاتھ ہو ۔ پردے بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے اور سُتُونوں کے خانے پِیتل کے ہوں۔Wr)اور صحن کے آس پاس سب سُتُون چاندی کی پٹّیوں سے جڑے ہُوئے ہوں اور اُن کے کُنڈے چاندی کے اور اُن کے خانے پِیتل کے ہوں۔qاور صحن کے دروازہ کے لِئے بِیس ہاتھ کا ایک پردہ ہو جو آسمانی ۔ ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنا ہُؤا ہو اور اُس پر بیل بُوٹے کڑھے ہوں ۔ اُس کے سُتُون چار اور سُتُونوں کے خانے بھی چار ہی ہوں۔$pCاور دُوسرے پہلُو کے لِئے بھی پندرہ ہاتھ کے پردے اور تِین سُتُون اور تِین ہی خانے بنیں۔ioMاور صحن کے دروازہ کے ایک پہلُو کے لِئے پندرہ ہاتھ کے پردے ہوں جِن کے لِئے تِین سُتُون اور سُتُونوں کے لِئے تِین ہی خانے بنیں۔;ns اور مَشرِقی سِمت میں صحن ہو۔am= اور صحن کی مغرِبی سِمت کی چَوڑائی میں پچاس ہاتھ کے پردے ہوں ۔ اُن کے لِئے دس سُتُون اور سُتُونوں کے لِئے دس ہی خانے بنیں۔hlK اِسی طرح شِمالی سِمت کے لِئے پردے سب مِلا کر لمبائی میں سَو ہاتھ ہوں ۔ اُن کے لِئے بھی بِیس ہی سُتُون اور سُتُونوں کے لِئے بِیس ہی پِیتل کے خانے بنیں اور سُتُونوں کے کُنڈے اور پٹّیاں چاندی کی ہوں۔uke اور اُن کے لِئے بِیس سُتُون بنیں اور سُتُونوں کے لِئے پِیتل کے بِیس ہی خانے بنیں اور اِن سُتُونوں کے کُنڈے اور پٹّیاں چاندی کی ہوں۔j1 پِھر تُو مسکن کے لِئے صحن بنانا ۔ اُس صحن کی جنُوبی سِمت کے لِئے بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے پردے ہوں جو مِلا کر سو ہاتھ لمبے ہوں ۔ یہ سب ایک ہی سِمت میں ہوں۔Ii تختوں سے وہ قُربان گاہ بنانا اور وہ کھوکھلی ہو۔وہ اُسے اَیسی ہی بنائیں جَیسی تُجھے پہاڑ پر دِکھائی گئی ہے۔Gh اور تُو اُن چوبوں کو کڑوں میں پہنا دینا کہ جب کبھی قُربان گاہ اُٹھائی جائے وہ چوبیں اُس کی دونوں طرف رہیں۔g+اور تُو قُربان گاہ کے لِئے کِیکر کی لکڑی کی چوبیں بنا کر اُن کو پِیتل سے منڈھنا۔mfUاور اُس جھنجری کو قُربان گاہ کی چاروں طرف کے کنارے کے نِیچے اِس طرح لگانا کہ وہ اُونچائی میں قُربان گاہ کی آدھی دُور تک پُہنچے۔Aہر پردہ کی لمبائی اٹھائِیس ہاتھ اور چَوڑائی چار ہاتھ ہو اور سب پردے ایک ہی ناپ کے ہوں۔6= iاور تُو مسکن کے لِئے دس پردے بنانا ۔ یہ بٹے ہُوئے بارِیک کتان اور آسمانی قِرمزی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں کے ہوں اور اِن میں کِسی ماہر اُستاد سے کرُّوبیوں کی صُورت کڑھوانا۔&<G(اور دیکھ تُو اِن کو ٹھیک اِن کے نمُونہ کے مُطابِق جو تُجھے پہاڑ پر دِکھایاگیا ہے بنانا۔w;i'شمعدان اور یہ سب ظُروف ایک قنطار خالِص سونے کے بنے ہُوئے ہوں۔`:;&اور اُس کے گُلگِیر اور گُلدان خالِص سونے کے ہوں۔)9M%اور تُو اُس کے لِئے سات چراغ بنانا ۔ یہی چراغ جلائے جائیں تاکہ شمعدان کے سامنے رَوشنی ہو۔_89$یعنی لٹُّو اور شاخیں اور شمعدان سب ایک ہی ٹُکڑے کے بنے ہوں ۔ یہ سب کا سب خالِص سونے کے ایک ہی ٹُکڑے سے گھڑ کر بنایا جائے۔.7W#اور دو شاخوں کے نِیچے ایک لٹّوُ ۔ سب ایک ہی ٹُکڑے کے ہوں اور پِھر دو شاخوں کے نِیچے ایک لٹّوُ ۔ سب ایک ہی ٹُکڑے کے ہوں اور پِھر دو شاخوں کے نِیچے ایک لٹُّو ۔ سب ایک ہی ٹُکڑے کے ہوں ۔ شمعدان کی چھئوں باہر کو نِکلی ہُوئی شاخیں اَیسی ہی ہوں۔56e"اور خُود شمعدان میں بادام کے پُھول کی صُورت کی چار پِیالیاں اپنے اپنے لٹُّو اور پُھول سمیت ہوں۔57!ایک شاخ میں بادام کے پُھول کی صُورت کی تین پِیالیاں ۔ ایک لٹُّو اور ایک پُھول ہو اور دُوسری شاخ میں بھی بادام کے پُھول کی صُورت کی تین پِیالیاں ایک لٹُّو اور ایک پُھول ہو ۔ اِسی طرح شمعدان کی چھئوں شاخوں میں یہ سب لگا ہُؤا ہو۔ ~}|{zyexLww?utZs*rqUpoonlkkPj0ihwgeedHcba*__^^ \[[ZHYXXVWVV"UHTSzRQPONN9MMNLKKWIHH-GFEEjCBAA?><;;A99 77 5A432n0..O-(,C+*)](7'\&%l$W#e"r !UPT t  z L`Z9@ !اور جب تک میرا جلال گُذرتا رہے گا مَیں تُجھے اُس چٹان کے شِگاف میں رکھّوں گا اور جب تک مَیں نِکل نہ جاؤُں تُجھے اپنے ہاتھ سے ڈھانکے رہُوں گا۔?!پِھر خُداوند نے کہا دیکھ میرے قرِیب ہی ایک جگہ ہے سو تُو اُس چٹان پر کھڑا ہو۔+>Q!اور یہ بھی کہا تُو میرا چہرہ نہیں دیکھ سکتا کیونکہ اِنسان مُجھے دیکھ کر زِندہ نہیں رہے گا۔n=W!اُس نے کہا مَیں اپنی ساری نیکی تیرے سامنے ظاہِر کرُوں گا اور تیرے ہی سامنے خُداوند کے نام کا اِعلان کرُوں گا اور مَیں جِس پر مہربان ہونا چاہُوں مہربان ہُوں گا اور جِس پر رحم کرنا چاہُوں رحم کرُوں گا۔< !تب وہ بول اُٹھا کہ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں مُجھے اپنا جلال دِکھا دے۔ ;!خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا مَیں یہ کام بھی جِس کا تُو نے ذِکر کِیا ہے کرُوں گا کیونکہ تُجھ پر میرے کرم کی نظر ہے اور مَیں تُجھ کو بنام پہچانتا ہُوں۔f:G!کیونکہ یہ کیونکر معلُوم ہو گا کہ مُجھ پر اور تیرے لوگوں پر تیرے کرم کی نظر ہے؟ کیا اِسی طرِیق سے نہیں کہ تُو ہمارے ساتھ ساتھ چلے تاکہ مَیں اور تیرے لوگ رُویِ زمِین کی سب قَوموں سے نِرالے ٹھہریں؟۔y9m!مُوسیٰ نے کہا اگر تُو ساتھ نہ چلے تو ہم کو یہاں سے آگے نہ لے جا۔m8U!تب اُس نے کہا مَیں ساتھ چلُوں گا اور تُجھے آرام دُوں گا۔*7O! پس اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو مُجھ کو اپنی راہ بتا جِس سے مَیں تُجھے پہچان لُوں تاکہ مُجھ پر تیرے کرم کی نظر رہے اور یہ خیال رکھ کہ یہ قَوم تیری ہی اُمّت ہے۔6!! اور مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا دیکھ تُو مُجھ سے کہتا ہے کہ اِن لوگوں کو لے چل پر مُجھے یہ نہیں بتایا کہ تُو کِس کو میرے پاس بھیجے گا حالانکہ تُو نے یہ بھی کہا ہے کہ مَیں تُجھ کو بنام جانتا ہُوں اور تُجھ پر میرے کرم کی نظر ہے۔5'! اور جَیسے کوئی شخص اپنے دوست سے بات کرتا ہے وَیسے ہی خُداوند رُوبرُو ہو کر مُوسیٰ سے باتیں کرتا تھا اور مُوسیٰ لشکرگاہ کو لَوٹ آتا تھا پر اُس کا خادِم یشُو ع جو نُون کا بیٹا اور جوان آدمی تھا خَیمہ سے باہر نہیں نِکلتا تھا۔ 4! اور سب لوگ ابر کے سُتُون کو خَیمہ کے دروازہ پر ٹھہرا ہُؤا دیکھتے تھے اور سب لوگ اُٹھ اُٹھ کر اپنے اپنے ڈیرے کے دروازہ پر سے اُسے سِجدہ کرتے تھے۔s3a! اور جب مُوسیٰ خَیمہ کے اندر چلا جاتا تو ابر کا سُتُون اُتر کر خَیمہ کے دروازہ پر ٹھہرا رہتا اور خُداوند مُوسیٰ سے باتیں کرنے لگتا۔=2u!اور جب مُوسیٰ باہر خَیمہ کی طرف جاتا تو سب لوگ اُٹھ کر اپنے اپنے ڈیرے کے دروازہ پر کھڑے ہو جاتے اور مُوسیٰ کے پِیچھے دیکھتے رہتے تھے جب تک وہ خَیمہ کے اندر داخِل نہ ہو جاتا۔}1u!اور مُوسیٰ خَیمہ کو لے کر اُسے لشکرگاہ سے باہر بلکہ لشکرگاہ سے دُور لگا لِیا کرتا تھا اور اُس کا نام خَیمۂِ اِجتماع رکھّا اور جو کوئی خُداوند کا طالِب ہوتا وہ لشکرگاہ کے باہر اُسی خَیمہ کی طرف چلا جاتا تھا۔0!چُنانچہ بنی اِسرائیل حورِ ب پہاڑ سے لے کر آگے آگے اپنے زیوروں کو اُتارے رہے۔5/e!کیونکہ خُداوند نے مُوسیٰ سے کہہ دِیا تھا کہ بنی اِسرائیل سے کہنا کہ تُم گردن کش لوگ ہو ۔ اگر مَیں ایک لمحہ بھی تیرے بِیچ میں ہو کر چلُوں تو تُجھ کو فنا کر دُوں گا ۔ سو تُو اپنے زیور اُتار ڈال تاکہ مُجھے معلُوم ہو کہ تیرے ساتھ کیا کرنا چاہئے۔ .!لوگ اِس وحشت ناک خبر کو سُن کر غمگِین ہُوئے اور کِسی نے اپنے زیور نہ پہنے۔--U!اُس مُلک میں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور چُونکہ تُو گردن کش قَوم ہے اِس لِئے مَیں تیرے بِیچ میں ہو کر نہ چلُوں گا تا اَیسا نہ ہو کہ مَیں تُجھ کو راہ میں فنا کر ڈالُوں۔ ,!اور مَیں تیرے آگے آگے ایک فرِشتہ کو بھیجُوں گا اور مَیں کنعانیوں اور امورِیوں اور حِتّیوں اور فرزّیوں اور حوّ یوں اور یبوسیوں کو نِکال دُوں گا۔7+ k!اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ اُن لوگوں کو اپنے ساتھ لے کر جِن کو تُو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا یہاں سے اُس مُلک کی طرف روانہ ہو جِس کے بارے میں ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُوب سے مَیں نے قَسم کھا کر کہا تھا کہ اِسے مَیں تیری نسل کو دُوں گا۔B* #اور خُداوند نے اُن لوگوں میں مَری بھیجی کیونکہ جو بچھڑا ہارُو ن نے بنایا وہ اُن ہی کا بنوایا ہُؤا تھا۔;)q "اب تُو روانہ ہو اور لوگوں کو اُس جگہ لے جا جو مَیں نے تُجھے بتائی ہے ۔ دیکھ میرا فرِشتہ تیرے آگے آگے چلے گا لیکن مَیں اپنے مُطالبہ کے دِن اُن کو اُن کے گُناہ کی سزا دُوں گا۔H(  !اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ جِس نے میرا گُناہ کِیا ہے مَیں اُسی کے نام کو اپنی کِتاب میں سے مِٹاؤں گا۔D' اور اب اگر تُو اِن کا گُناہ مُعاف کر دے تو خَیر ورنہ میرا نام اُس کِتاب میں سے جو تُو نے لِکھی ہے مِٹا دے۔[&1 اور مُوسیٰ خُداوند کے پاس لَوٹ کر گیا اور کہنے لگا ہائے اِن لوگوں نے بڑا گُناہ کِیا کہ اپنے لِئے سونے کا دیوتا بنایا۔%+ اور دُوسرے دِن مُوسیٰ نے لوگوں سے کہا کہ تُم نے بڑا گُناہ کِیا اور اب مَیں خُداوند کے پاس اُوپر جاتا ہُوں ۔ شاید مَیں تُمہارے گُناہ کا کفّارہ دے سکُوں۔ $ اور مُوسیٰ نے کہا کہ آج خُداوند کے لِئے اپنے آپ کو مخصُوص کرو بلکہ ہر شخص اپنے ہی بیٹے اور اپنے ہی بھائی کے خِلاف ہو تاکہ وہ تُم کو آج ہی برکت دے۔T## اور بنی لاوی نے مُوسیٰ کے کہنے کے مُوافِق عمل کِیا ۔ چُنانچہ اُس دِن لوگوں میں سے قریباً تِین ہزار مَرد کھیت آئے۔#"A اور اُس نے اُن سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنی اپنی ران سے تلوار لٹکا کر پھاٹک پھاٹک گُھوم گُھوم کر سارے لشکرگاہ میں اپنے اپنے بھائیوں اور اپنے اپنے ساتھیوں اور اپنے اپنے پڑوسیوں کو قتل کرتے پِھرو۔o!Y تو مُوسیٰ نے لشکرگاہ کے دروازہ پر کھڑے ہو کر کہا جو جو خُداوند کی طرف ہے وہ میرے پاس آ جائے ۔ تب سب بنی لاوی اُس کے پاس جمع ہو گئے۔n W جب مُوسیٰ نے دیکھا کہ لوگ بے قابُو ہو گئے کیونکہ ہارُو ن نے اُن کو بے لگام چھوڑ کر اُن کو اُن کے دُشمنوں کے درمیان ذلِیل کر دِیا۔ تب مَیں نے اِن سے کہا کہ جِس جِس کے ہاں سونا ہو وہ اُسے اُتار لائے ۔ پس اُنہوں نے اُسے مُجھ کو دِیا اور مَیں نے اُسے آگ میں ڈالا تو یہ بچھڑا نِکل پڑا۔4c چُنانچہ اِنہی نے مُجھ سے کہا کہ ہمارے لِئے دیوتا بنا دے جو ہمارے آگے آگے چلے کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ اِس آدمی مُوسیٰ کو جو ہم کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا کیا ہو گیا۔4c ہارُو ن نے کہا کہ میرے مالِک کا غضب نہ بھڑکے ۔ تُو اِن لوگوں کو جانتا ہے کہ بدی پر تُلے رہتے ہیں۔W) اور مُوسیٰ نے ہارُو ن سے کہا کہ اِن لوگوں نے تیرے ساتھ کیا کِیا تھا جو تُو نے اِن کو اِتنے بڑے گُناہ میں پھنسا دِیا۔"? اور اُس نے اُس بچھڑے کو جِسے اُنہوں نے بنایا تھا لِیا اور اُس کو آگ میں جلایا اور اُسے بارِیک پِیس کر پانی پر چِھڑکا اور اُسی میں سے بنی اِسرائیل کو پِلوایا۔D اور لشکرگاہ کے نزدِیک آکر اُس نے وہ بچھڑا اور اُن کا ناچنا دیکھا ۔ تب مُوسیٰ کا غضب بھڑکا اور اُس نے اُن لَوحوں کو اپنے ہاتھوں میں سے پٹک دِیا اور اُن کو پہاڑ کے نِیچے توڑ ڈالا۔\3 مُوسیٰ نے کہا یہ آواز نہ تو فتح مندوں کا نعرہ ہے نہ مغلُوبوں کی فریاد بلکہ مُجھے تو گانے والوں کی آواز سُنائی دیتی ہے۔:o اور جب یشُو ع نے لوگوں کی للکار کی آواز سُنی تو مُوسیٰ سے کہا کہ لشکرگاہ میں لڑائی کا شور ہو رہا ہے۔a= اور وہ لَوحیں خُدا ہی کی بنائی ہُوئی تِھیں اور جو لِکھا ہُؤا تھا وہ بھی خُدا ہی کا لِکھا اور اُن پر کندہ کِیا ہُؤا تھا۔#A اور مُوسیٰ شہادت کی دونوں لَوحیں ہاتھ میں لِئے ہُوئے اُلٹا پِھرا اور پہاڑ سے نِیچے اُترا اور وہ لَوحیں اِدھر سے اور اُدھر سے دونوں طرف سے لِکھی ہُوئی تِھیں۔%E تب خُداوند نے اُس بُرائی کے خیال کو چھوڑ دِیا جو اُس نے کہا تھا کہ اپنے لوگوں سے کرے گا۔T# تُو اپنے بندوں ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُو ب کو یاد کر جِن سے تُو نے اپنی ہی قَسم کھا کر یہ کہا تھا کہ مَیں تُمہاری نسل کو آسمان کے تاروں کی مانِند بڑھاؤُں گا اور یہ سارا مُلک جِس کا مَیں نے ذِکر کِیا ہے تُمہاری نسل کو بخشُوں گا کہ وہ سدا اُس کے مالِک رہیں۔/ مِصری لوگ یہ کیوں کہنے پائیں کہ وہ اُن کو بُرائی کے لِئے نِکال لے گیا تاکہ اُن کو پہاڑوں میں مار ڈالے اور اُن کو رُویِ زمِین پر سے فنا کر دے؟ سو تُو اپنے قہر و غضب سے باز رہ اور اپنے لوگوں سے اِس بُرائی کرنے کے خیال کو چھوڑ دے۔F تب مُوسیٰ نے خُداوند اپنے خُدا کے آگے مِنّت کر کے کہا اَے خُداوند کیوں تیرا غضب اپنے لوگوں پر بھڑکتا ہے جِن کو تُو قُوّتِ عظِیم اور دستِ قَوی سے مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا ہے؟۔dC اِس لِئے تُو مُجھے اب چھوڑ دے کہ میرا غضب اُن پر بھڑکے اور مَیں اُن کو بھسم کر دُوں اور مَیں تُجھے ایک بڑی قَوم بناؤُں گا۔5 اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ مَیں اِس قَوم کو دیکھتا ہُوں کہ یہ گردن کش قَوم ہے۔G  وہ اُس راہ سے جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم دِیا تھا بُہت جلد پِھر گئے ہیں ۔ اُنہوں نے اپنے لِئے ڈھالا ہُؤابچھڑا بنایا اور اُسے پُوجا اور اُس کے لِئے قُربانی چڑھا کر یہ بھی کہا کہ اَے اِسرا ئیل یہ تیرا وہ دیوتا ہے جو تُجھ کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا۔@{ تب خُداوند نے مُوسیٰ کو کہا نِیچے جا کیونکہ تیرے لوگ جِن کو تُو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا بِگڑ گئے ہیں۔9 m اور دُوسرے دِن صُبح سویرے اُٹھ کر اُنہوں نے قُربانیاں چڑھائیں اور سلامتی کی قُربانیاں گُذرانیں ۔ پِھر اُن لوگوں نے بَیٹھ کر کھایا پِیا اور اُٹھ کر کھیل کُود میں لگ گئے۔Q  یہ دیکھ کر ہارُو ن نے اُس کے آگے ایک قُربان گاہ بنائی اور اُس نے اِعلان کر دِیا کہ کل خُداوند کے لِئے عِید ہو گی۔[ 1 اور اُس نے اُن کو اُن کے ہاتھوں سے لے کر ایک ڈھالا ہُؤا بچھڑا بنایا جِس کی صُورت چَھینی سے ٹھیک کی ۔ تب وہ کہنے لگے اَے اِسرا ئیل یہی تیرا وہ دیوتا ہے جو تُجھ کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا۔) M چُنانچہ سب لوگ اُن کے کانوں سے سونے کی بالیاں اُتار اُتار کر اُن کو ہارُو ن کے پاس لے آئے۔j O ہارُو ن نے اُن سے کہا تُمہاری بیویوں اور لڑکوں اور لڑکیوں کے کانوں میں جو سونے کی بالِیاں ہیں اُن کو اُتار کر میرے پاس لے آؤ۔K  اور جب لوگوں نے دیکھا کہ مُوسیٰ نے پہاڑ سے اُترنے میں دیر لگائی تو وہ ہارُو ن کے پاس جمع ہو کر اُس سے کہنے لگے کہ اُٹھ ہمارے لِئے دیوتا بنا دے جو ہمارے آگے آگے چلے کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ اِس مَرد مُوسیٰ کو جو ہم کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا کیا ہو گیا۔)اور جب خُداوند کوہِ سِینا پر مُوسیٰ سے باتیں کر چُکا تو اُس نے اُسے شہادت کی دو لَوحیں دِیں ۔ وہ لَوحیں پتّھر کی اور خُدا کے ہاتھ کی لِکھی ہُوئی تِھیں۔;qمیرے اور بنی اِسرائیل کے درمیان یہ ہمیشہ کے لِئے ایک نِشان رہے گا اِس لِئے کہ چھ دِن میں خُداوند نے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا اور ساتویں دِن آرام کر کے تازہ دَم ہُؤا۔'Iپس بنی اِسرائیل سبت کو مانیں اور پُشت در پُشت اُسے دائمی عہد جان کر اُس کا لِحاظ رکھّیں۔|sچھ دِن کام کاج کِیا جائے لیکن ساتواں دِن آرام کا سبت ہے جو خُداوند کے لِئے مُقدّس ہے ۔ جو کوئی سبت کے دِن کام کرے وہ ضرُور مار ڈالا جائے۔9mپس تُم سبت کو ماننا اِس لِئے کہ وہ تُمہارے لِئے مُقدّس ہے ۔ جو کوئی اُس کی بے حُرمتی کرے وہ ضرُور مار ڈالا جائے ۔ جو اُس میں کُچھ کام کرے وہ اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالا جائے۔ym تُو بنی اِسرائیل سے یہ بھی کہہ دینا کہ تُم میرے سبتوں کو ضرُور ماننا ۔ اِس لِئے کہ یہ میرے اور تُمہارے درمیان تُمہاری پُشت در پُشت ایک نِشان رہے گا تاکہ تُم جانو کہ مَیں خُداوند تُمہارا پاک کرنے والا ہُوں۔=w اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔zo اور مَسح کرنے کا تیل اور مَقدِس کے لِئے خُوشبُودار مصالِح کا بخُور ۔ اِن سبھوں کو وہ جَیسا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا ہے وَیسا ہی بنائیں۔fG اور بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے جامے اور ہارُو ن کاہِن کے مُقدّس لِباس اور اُس کے بیٹوں کے لِباس تاکہ کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں۔~) اور سوختنی قُربانی کی قُربان گاہ اور اُس کے سب ظرُوف اور حَوض اور اُس کی کُرسی۔<}sاور میز اور اُس کے ظرُوف اور خالِص سونے کا شمعدان اور اُس کے سب ظرُوف اور بخُور جلانے کی قُربان گاہ۔6|gیعنی خَیمۂِ اِجتماع اور شہادت کا صندُوق اور سرپوش جو اُس کے اُوپر رہے گا اور خَیمہ کا سب سامان۔,{Sاور دیکھ مَیں نے اہلیا ب کو جو اَخیسمک کا بیٹا اور دان کے قبیلہ میں سے ہے اُس کا ساتھی مُقرّ ر کِیا ہے اور مَیں نے سب رَوشن ضمیروں کے دِل میں اَیسی سمجھ رکھّی ہے کہ جِن جِن چِیزوں کا مَیں نے تُجھ کو حُکم دِیا ہے اُن سبھوں کو وہ بنا سکیں۔ z;اور پتّھر کو جڑنے کے لِئے کاٹے اور لکڑی کو تراشے جِس سے سب طرح کی کارِیگری کا کام ہو۔y7تاکہ ہُنرمندی کے کاموں کو اِیجاد کرے اور سونے اور چاندی اور پِیتل کی چِیزیں بنائے۔-xUاور مَیں نے اُس کو حِکمت اور فہم اور عِلم اور ہر طرح کی صنعت میں رُوحُ اﷲ سے معمُور کِیا ہے۔&wGدیکھ میں نے بضلی ایل بِن اُور ی بِن حُور کو یہُودا ہ کے قبیلہ میں سے نام لے کر بُلایا ہے۔>v {پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔!u=&جو کوئی سُونگھنے کے لِئے بھی اُس کی طرح کُچھ بنائے وہ اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالا جائے۔dtC%اور جو بخُور تُو بنائے اُس کی ترکِیب کے مُطابِق تُم اپنے لِئے کُچھ نہ بنانا ۔ وہ بخُور تیرے نزدِیک خُداوند کے لِئے پاک ہو۔"s?$اور اِس میں سے کُچھ خُوب بارِیک پِیس کر خَیمۂِ اِجتماع میں شہادت کے صندُوق کے سامنے جہاں میں تُجھ سے مِلا کرُوں گا رکھنا ۔ یہ تُمہارے لِئے نہایت پاک ٹھہرے۔8rk#اور نمک مِلا کر اُن سے گندھی کی حِکمت کے مُطابِق خُوشبُودار رَوغن کی طرح صاف اور پاک بخُور بنانا۔ q"اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تُو خُوشبُودار مصالِح مُر اور مصطکی اور لَون اور خُوشبُودار مصالِح کے ساتھ خالِص لُبان وزن میں برابر برابر لینا۔@p{!جو کوئی اِس کی طرح کُچھ بنائے یا اِس میں سے کُچھ کِسی اجنبی پر لگائے وہ اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالا جائے۔ o  یہ کِسی آدمی کے جِسم پر نہ ڈالا جائے اور نہ تُم کوئی اَور رَوغن اِس کی ترکیب سے بنانا اِس لِئے کہ یہ مُقدّس ہے اور تُمہارے نزدِیک مُقدّس ٹھہرے۔=nuاور تُو بنی اِسرائیل سے کہہ دینا کہ یہ تیل میرے لِئے تُمہاری پُشت در پُشت مَسح کرنے کا پاک تیل ہو گا۔Vm'اور تُو ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کو مَسح کرنا اور اُن کو مُقدّس کرنا تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں۔;lqاور تُو اُن کو مُقدّ س کرنا تاکہ وہ نہایت پاک ہو جائیں ۔ جو کُچھ اُن سے چُھو جائے گا وہ پاک ٹھہرے گا۔~=,;:987{65)4{32h1\0u//@.-,,++*K)((`''6&%%$]#q"! M%TjHR E O5MUtNc&اور اُس نے مذبح کے لِئے اُس کی چاروں طرف کنارے کے نِیچے پِیتل کی جالی کی جھنجری اِس طرح لگائی کہ وہ اُس کی آدھی دُور تک پُہنچتی تھی۔dMC&اور اُس نے مذبح کے سب ظُروف یعنی دیگیں اور بیلچے اور کٹورے اور سیخیں اور انگیٹھیاں بنائِیں ۔ اُس کے سب ظرُوف پِیتل کے تھے۔eLE&اور اُس نے اُس کے چاروں کونوں پر سِینگ بنائے ۔ سِینگ اور وہ مذبح دونوں ایک ہی ٹُکڑے کے تھے اور اُس نے اُس کو پِیتل سے منڈھا۔-K W&اور اُس نے سوختنی قُربانی کا مذبح کِیکر کی لکڑی کا بنایا ۔ اُس کی لمبائی پانچ ہاتھ اور چَوڑائی پانچ ہاتھ تھی ۔ وہ چَوکُھونٹا تھا اور اُس کی اُونچائی تِین ہاتھ تھی۔IJ %اور اُس نے مَسح کرنے کا پاک تیل اور خُوشبُودار مصالِح کا خالِص بخُور گندھی کی حِکمت کے مُطابِق تیّار کِیا۔uIe%اور چوبیں کِیکر کی لکڑی کی بنائِیں اور اُن کو سونے سے منڈھا۔{Hq%اور اُس نے اُس کی دونوں طرف کے دونوں پہلُوؤں میں تاج کے نِیچے سونے کے دو کڑے بنائے جو اُس کے اُٹھانے کی چوبوں کے لِئے خانوں کا کام دیں۔Gy%اور اُس نے اُس کے اُوپر کی سطح اور گِرداگِرد کی اطراف اور سِینگوں کو خالِص سونے سے منڈھا اور اُس کے لِئے سونے کا ایک تاج گِرداگِرد بنایا۔wFi%اور اُس نے بخُور جلانے کی قُربان گاہ کِیکر کی لکڑی کی بنائی ۔اُس کی لمبائی ایک ہاتھ اور چَوڑائی ایک ہاتھ تھی ۔ وہ چَوکُھونٹی تھی اور اُس کی اُونچائی دو ہاتھ تھی اور وہ اور اُس کے سِینگ ایک ہی ٹُکڑے کے تھے۔ E %اور اُس نے اُس کو اور اُس کے سب ظُروف کو ایک قِنطار خالِص سونے سے بنایا۔#DA%اور اُس نے اُس کے لِئے سات چراغ بنائے اور اُس کے گُلگِیر اور گُلدان خالِص سونے کے تھے۔WC)%اُن کے لٹُّو اور اُن کی شاخیں سب ایک ہی ٹُکڑے کے تھے ۔ سارا شمعدان خالِص سونے کا اور ایک ہی ٹُکڑے کا گھڑا ہُؤا تھا۔8Bk%اور شمعدان کی چھئوں نِکلی ہُوئی شاخوں میں سے ہر دو دو شاخیں اور ایک ایک لٹُّو ایک ہی ٹُکڑے کے تھے۔{%اور اُس نے شمعدان خالِص سونے کا بنایا ۔ وہ شمعدان اور اُس کا پایہ اور اُس کی ڈنڈی گھڑے ہُوئے تھے ۔ یہ سب اور اُس کی پیالِیاں اور لٹُّو اور پُھول ایک ہی ٹُکڑے کے بنے ہُوئے تھے۔Z=/%اور اُس نے میز پر کے سب ظرُوف یعنی اُس کے طباق اور چمچے اور بڑے بڑے پیالے اور اُنڈیلنے کے آفتابے خالِص سونے کے بنائے۔!<=%اور اُس نے میز اُٹھانے کی وہ چوبیں کِیکر کی لکڑی کی بنائِیں اور اُن کو سونے سے منڈھا۔;%یہ کڑے کنگنی کے پاس تھے تاکہ میز اُٹھانے کی چوبوں کے خانوں کا کام دیں۔7:i% اور اُس نے اُس کے لِئے سونے کے چار کڑے ڈھا ل کراُن کو اُس کے چاروں پایوں کے چاروں کونوں میں لگایا۔M9% اور اُس نے ایک کنگنی چار اُنگل چَوڑی اُس کے چاروں طرف رکھّی اور اُس کنگنی پر گِرداگِرد سونے کا ایک تاج بنایا۔#8A% اور اُس نے اُس کو خالِص سونے سے منڈھا اور اُس کے لِئے گِرداگِرد سونے کا ایک تاج بنایا۔S7!% اور اُس نے وہ میز کِیکر کی لکڑی کی بنائی ۔ اُس کی لمبائی دو ہاتھ اور چَوڑائی ایک ہاتھ اور اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔.6W% اور کرُّوبیوں کے بازُو اُوپر سے پَھیلے ہُوئے تھے اور اُن کے بازُوؤں سے سرپوش ڈھکا ہُؤا تھا اور اُن کرُّوبیوں کے چہرے سرپوش کی طرف اور ایک دُوسرے کے مُقابِل تھے۔n5W%ایک کرُّوبی کو اُس نے ایک سِرے پر رکھّا اور دُوسرے کو دُوسرے سِرے پر ۔ دونوں سِروں کے کرُّوبی اور سرپوش ایک ہی ٹُکڑے سے بنے تھے۔4%اور اُس نے سرپوش کے دونوں سِروں پر سونے کے دو کرُّ وبی گھڑ کر بنائے۔+3Q%اور اُس نے سرپوش خالِص سونے کا بنایا ۔ اُس کی لمبائی ڈھائی ہاتھ اور چَوڑائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔2+%اور اُن چوبوں کو صندُوق کی دونوں طرف کے کڑوں میں ڈالا تاکہ صندُوق اُٹھایا جائے۔w1i%اور اُس نے کِیکر کی لکڑی کی چوبیں بنا کر اُن کو سونے سے منڈھا۔P0%اور اُس نے اُس کے چاروں پایوں پر لگانے کو سونے کے چار کڑے ڈھالے ۔ دو کڑے تو اُس کی ایک طرف اور دو دُوسری طرف تھے۔7/i%اور اُس نے اُس کے اندر اور باہر خالِص سونا منڈھا اور اُس کے لِئے گِرداگِرد ایک سونے کا تاج بنایا۔i. O%اور بضلی ایل نے وہ صندُوق کِیکر کی لکڑی کا بنایا ۔ اُس کی لمبائی ڈھائی ہاتھ اور چَوڑائی ڈیڑھ ہاتھ اور اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔-$&اور اُس کے لِئے پانچ سُتُون کُنڈوں سمیت بنائے اور اُن کے سِروں اور پٹّیوں کو سونے سے منڈھا ۔ اُن کے لِئے جو پانچ خانے تھے وہ پِیتل کے بنے ہُوئے تھے۔,$%اور اُس نے خَیمہ کے دروازہ کے لِئے ایک پردہ آسمانی ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنایا ۔ وہ بیل بُوٹے دار تھا۔+$$اور اُس کے لِئے کِیکر کے چار سُتُون بنائے اور اُن کو سونے سے منڈھا ۔ اُن کے کُنڈے سونے کے تھے اور اُس نے اُن کے لِئے چاندی کے چار خانے ڈھال کر بنائے۔*%$#اور اُس نے بیچ کا پردہ آسمانی ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنایا جِس پر ماہِر اُستاد کے ہاتھ کے کرُّوبی کڑھے ہُوئے تھے۔U)%$"اور تختوں کو سونے سے منڈھا اور سونے کے کڑے بنائے تاکہ بینڈوں کے لِئے خانوں کا کام دیں اور بینڈوں کو سونے سے منڈھا۔=(u$!اور اُس نے وسطی بینڈے کو اَیسا بنایا کہ تختوں کے بِیچ میں سے ہو کر ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک پُہنچے۔h'K$ اور پانچ بینڈے مسکن کی دُوسری طرف کے تختوں کے لِئے اور پانچ بینڈے مسکن کے پچھلے حِصّہ میں مغرِبی طرف کے تختوں کے لِئے بنائے۔"&?$اور اُس نے کِیکر کی لکڑی کے بینڈے بنائے ۔ پانچ بینڈے مسکن کی ایک طرف کے تختوں کے لِئے۔%%E$پس آٹھ تختے تھے اور اُن کے لِئے چاندی کے سولہ خانے یعنی ایک ایک تختہ کے لِئے دو دو خانے۔$ $یہ نِیچے سے دُہرے تھے اور اِسی طرح اُوپر کے سِرے تک آ کر ایک ہی حلقہ میں مِلا دِئے گئے تھے ۔ اُس نے دونوں کونوں کے دونوں تختے اِسی ڈھب کے بنائے۔{#q$اور دو تختے مسکن کے دونوں کونوں کے لِئے پِچھلے حِصّہ میں بنائے۔}"u$اور مسکن کے پِچھلے حِصّہ یعنی مغرِبی سِمت کے لِئے چھ تختے بنائے۔&!G$اور اُن کے لِئے بھی چاندی کے چالِیس ہی خانے بنائے یعنی ایک ایک تختہ کے نِیچے دو دو خانے۔} u$اور مسکن کی دُوسری طرف یعنی شِمالی سِمت کے لِئے بِیس تختے بنائے۔R$اور اُس نے اُن بِیسوں تختوں کے نِیچے چاندی کے چالِیس خانے بنائے یعنی ہر تختہ کی دونوں چُولوں کے لِئے دو دو خانے۔$اور مسکن کے لِئے جو تختے بنے تھے اُن میں سے بِیس تختے جنُوبی سِمت میں لگائے۔K$اور اُس نے ایک ایک تختہ کے لِئے دو دو جڑی ہُوئی چُولیں بنائِیں۔ مسکن کے سب تختوں کی چُولیں اَیسی ہی بنائِیں۔gI$ہر تختہ کی لمبائی دس ہاتھ اور چَوڑائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔ $اور اُس نے مسکن کے واسطے کِیکر کی لکڑی کے تختے بنائے کہ کھڑے کِئے جائیں۔O$اور خَیمہ کے لِئے ایک غِلاف مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالوں کا اور اُس کے لِئے غِلاف تخس کی کھالوں کا بنایا۔?y$اور اُس نے پِیتل کی پچاس گُھنڈیاں بھی بنائِیں تاکہ اُن سے اُس خَیمہ کو اَیسا جوڑ دے کہ وہ ایک ہو جائے۔(K$اور پچاس تُکمے اُن جڑے ہُوئے پردوں میں سے کنارہ کے پردہ کے حاشیہ میں بنائے اور پچاس ہی تُکمے اُن دُوسرے جڑے ہُوئے پردوں میں سے کنارہ کے پردہ کے حاشیہ میں بنائے۔iM$اور اُس نے پانچ پردے تو ایک ساتھ جوڑے اور چھ ایک ساتھ۔(K$ہر پردہ کی لمبائی تِیس ہاتھ اور چَوڑائی چار ہاتھ تھی اور وہ گیارہ پردے ایک ہی ناپ کے تھے۔$اور بکری کے بالوں سے گیارہ پردے مسکن کے اُوپر کے خَیمہ کے لِئے بنائے۔cA$ اور اُس نے سونے کی پچاس گُھنڈیاں بنائِیں اور اُن ہی گُھنڈیوں سے پردوں کو آپس میں اَیسا جوڑ دِیا کہ مسکن مِل کر ایک ہو گیا۔ $ پچاس تُکمے اُس نے ایک پردہ میں اور پچاس ہی دُوسرے پردہ کے حاشیہ میں اُس کے مِلانے کے رُخ پر بنائے ۔ یہ تُکمے آپس میں ایک دُوسرے کے مُقابِل تھے۔K$ اور اُس نے ایک بڑے پردہ کے حاشیہ میں اُس کے مِلانے کے رُخ پر آسمانی رنگ کے تُکمے بنائے ۔ اَیسے ہی تُکمے اُس نے دُوسرے بڑے پردہ کی اُس طرف کے حاشیہ میں بنائے جِدھر مِلانے کا رُخ تھا۔@{$ اور اُس نے پانچ پردے ایک دُوسرے کے ساتھ جوڑ دِئے اور دُوسرے پانچ پردے بھی ایک دُوسرے کے ساتھ جوڑ دِئے۔*O$ ہر پردہ کی لمبائی اٹھائِیس ہاتھ اور چَوڑائی چار ہاتھ تھی اور وہ سب پردے ایک ہی ناپ کے تھے۔ $اور کام کرنے والوں میں جِتنے رَوشن ضمِیر تھے اُنہوں نے مَقدِس کے واسطے بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں کے دس پردے بنائے جِن پر ماہِر اُستاد کے ہاتھ کے کڑھے ہُوئے کرُّوبی تھے۔C$کیونکہ جو سامان اُن کے پاس پُہنچ چُکا تھا وہ سارے کام کو تیّار کرنے کے لِئے نہ فقط کافی بلکہ زِیادہ تھا۔n W$تب مُوسیٰ نے جو حُکم دِیا اُس کا اِعلان اُنہوں نے تمام لشکرگاہ میں کرا دِیا کہ کوئی مَرد یا عَورت اب سے مَقدِس کے لِئے ہدیہ دینے کی غرض سے کُچھ اور کام نہ بنائے ۔ یُوں وہ لوگ اَور لانے سے روک دِئے گئے۔w i$اور وہ مُوسیٰ سے کہنے لگے کہ لوگ اِس کام کے سر انجام کے لِئے جِس کے بنانے کا حُکم خُداوند نے دِیا ہے ضرُورت سے بُہت زِیادہ لے آئے ہیں۔: o$تب وہ سب عقل مند کارِیگر جو مَقدِس کے سب کام بنا رہے تھے اپنے اپنے کام کو چھوڑ کر مُوسیٰ کے پاس آئے۔Q $اور جو جو ہدئے بنی اِسرائیل لائے تھے کہ اُن سے مَقدِس کی عِبادت کی چِیزیں بنائی جائیں وہ سب اُنہوں نے مُوسیٰ سے لے لِئے اور لوگ پِھر بھی اپنی خُوشی سے ہر صُبح اُس کے پاس ہدیہ لاتے رہے۔- U$تب مُوسیٰ نے بضلی ایل اور اہلیا ب اور سب رَوشن ضمِیر آدمیوں کو بُلایا جِن کے دِل میں خُداوند نے حِکمت بھر دی تھی یعنی جِن کے دِل میں تحرِیک ہُوئی کہ جا کر کام کریں۔N $پس بضلی ایل اوراہلیا ب اور سب رَوشن ضمِیر آدمی کام کریں جِن کو خُداوند نے حِکمت اور فہم سے مالامال کِیا ہے تاکہ وہ مَقدِس کی عِبادت کے سب کام کو خُداوند کے حُکم کے مُطابِق انجام دیں۔!##اور اُن کے دِلوں میں اَیسی حِکمت بھر دی ہے جِس سے وہ ہر طرح کی صنعت میں ماہِر ہوں اور کندہ کار کا اور ماہِر اُستاد کا اور زردوز کا جو آسمانی ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور مہِین کتان پر گُل کاری کرتا ہے اور جولاہے کا اور ہر طرح کے دستکار کاکام کر سکیں اور عجیب اور نادِر چِیزیں اِیجاد کریں۔B#"اور اُس نے اُسے اور اَخیسمک کے بیٹے اہلیا ب کو بھی جو دان کے قبیلہ کا ہے ہُنر سِکھانے کی قابلیت بخشی ہے۔%E#!اور جڑاؤ پتّھر اور لکڑی کے تراشنے میں غرض ہر ایک نادِر کام کے بنانے میں ماہِر کِیا ہے۔jO# اور صنعت کاری میں اور سونے چاندی اور پِیتل کے کام میں۔1]#اور اُس نے اُسے حِکمت اور فہم اور دانِش اور ہر طرح کی صنعت کے لِئے رُوحُ اﷲ سے معمُور کِیا ہے۔xk#اور مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل سے کہا دیکھو خُداوند نے بضلی ا یل بِن اُور ی بِن حُور کو جو یہُودا ہ کے قبیلہ میں سے ہے نام لے کر بُلایا ہے۔r_#یُوں بنی اِسرائیل اپنی ہی خُوشی سے خُداوند کے لِئے ہدئے لائے یعنی جِس جِس مَرد یا عَورت کا جی چاہا کہ اِن کاموں کے لِئے جِن کے بننے کا حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت دِیا تھا کُچھ دے وہ اُنہوں نے دِیا۔3#اور رَوشنی اور مَسح کرنے کے تیل اور خُوشبُودار بخُور کے لِئے مصالِح اور تیل لائے۔!=#اور جو سردار تھے وہ افُود اور سِینہ بند کے لِئے سُلیمانی پتّھر اور اَور جڑاؤ پتّھر۔~##اور جِتنی عَورتوں کے دِل حِکمت کی طرف مائِل تھے اُنہوں نے بکریوں کی پشم کاتی۔u}e#اور جِتنی عَورتیں ہوشیار تِھیں اُنہوں نے اپنے ہاتھوں سے کات کات کر آسمانی ارغوانی اور سُرخ رنگ کے اور مہِین کتان کے تار لا کر دِئے۔w|i#جِس نے چاندی یا پِیتل کا ہدیہ دینا چاہا وہ وَیسا ہی ہدیہ خُداوند کے لِئے لایا اور جِس کِسی کے پاس کِیکر کی لکڑی تھی وہ اُسی کو لے آیا۔I{ #اور جِس جِس کے پاس آسمانی رنگ اور ارغوانی رنگ اور سُرخ رنگ کے کپڑے اور مہِین کتان اور بکریوں کی پشم اور مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالیں اور تخس کی کھالیں تِھیں وہ اُن کو لے آئے۔8zk#اور کیا مَرد کیا عَورت جِتنوں کا دِل چاہا وہ سب جُگنو بالیاں انگشتریاں اور بازُوبند جو سب سونے کے زیور تھے لانے لگے ۔ اِس طریقہ سے لوگوں نے خُداوند کو سونے کا ہدیہ دِیا۔y#اور جِس جِس کا جی چاہا اور جِس جِس کے دِل میں رغبت ہُوئی وہ خَیمۂِ اِجتماع کے کام اور وہاں کی عِبادت اور مُقدّس لِباس کے لِئے خُداوند کا ہدیہ لایا۔txc#تب بنی اِسرائیل کی ساری جماعت مُوسیٰ کے پاس سے رُخصت ہُوئی۔!w=#اور مَقدِس کی خِدمت کے لِئے بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے لِباس اور ہارُو ن کاہِن کےلِئے مُقدّ س لِباس اور اُس کے بیٹوں کے لِباس تاکہ وہ کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں۔uve#اور مسکن کی میخیں اور صحن کی میخیں اور اُن دونوں کی رسِّیاں۔ u#اور صحن کے پردے سُتُونوں سمیت اور اُن کے خانے اور صحن کے دروازہ کا پردہ۔ctA#اور سوختنی قُربانی کا مذبح اور اُس کے لِئے پِیتل کی جھنجری اور اُس کی چوبیں اور اُس کے سب ظرُوف اور حَوض اور اُس کی کُرسی۔use#اور بخُور جلانے کی قُربان گاہ اور اُس کی چوبیں اور مَسح کرنے کا تیل اور خُوشبُودار بخُور اور مسکن کے دروازہ کے لِئے دروازہ کا پردہ۔r#اور رَوشنی کے لِئے شمعدان اور اُس کے برتن اور چراغ اور جلانے کا تیل۔rq_# میز اور اُس کی چوبیں اور اُس کے سب ظرُوف اور نذر کی روٹیاں۔_p9# صندُوق اور اُس کی چوبیں ۔ سرپوش اور بیچ کا پردہ۔Bo# یعنی مسکن اور اُس کا خَیمہ اور غِلاف اور اُس کی گُھنڈیاں اور تختے اور بینڈے اور اُس کے سُتُون اور خانے۔1n]# اور تُمہارے درمیان جو رَوشن ضمِیر ہیں وہ آکر وہ چِیزیں بنائیں جِن کا حُکم خُداوند نے دِیا ہے۔m# اور افُود اور سِینہ بند کے لِئے سُلیمانی پتّھر اور اَور جڑاؤ پتّھر۔l5#اور جلانے کا تیل اور مَسح کرنے کے تیل کے لِئے اور خُوشبُودار بخُور کے لِئے مصالِح۔k#اور مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالیں اور تخس کی کھالیں اور کِیکر کی لکڑی۔"j?#اور آسمانی رنگ اور ارغوانی رنگ اور سُرخ رنگ کے کپڑے اور مہِین کتان اور بکریوں کی پشم۔kiQ#تُم اپنے پاس سے خُداوند کے لِئے ہدیہ لایا کرو ۔ جِس کِسی کے دِل کی خُوشی ہو وہ خُداوند کا ہدیہ لائے ۔ سونا اور چاندی اور پِیتل۔2h_#اور مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہا جِس بات کا حُکم خُداوند نے دِیا ہے وہ یہ ہے کہ۔dgC#تُم سبت کے دِن اپنے گھروں میں کہیں بھی آگ نہ جلانا۔ f#چھ دِن کام کاج کِیا جائے لیکن ساتواں دِن تُمہارے لِئے روزِ مُقدّس یعنی خُداوند کے آرام کا سبت ہو ۔ جو کوئی اُس میں کُچھ کام کرے وہ مار ڈالا جائے۔de E#اور مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کو جمع کر کے کہا جِن باتوں پر عمل کرنے کا حُکم خُداوند نے تُم کو دِیا ہے وہ یہ ہیں۔3da"#اور بنی اِسرائیل مُوسیٰ کے چِہرہ کو دیکھتے تھے کہ اُس کے چِہرہ کی جِلد چمک رہی ہے اور جب تک مُوسیٰ خُداوند سے باتیں کرنے نہ جاتا تب تک اپنے مُنہ پر نقاب ڈالے رہتا تھا۔Rc""اور جب مُوسیٰ خُداوند سے باتیں کرنے کے لِئے اُس کے سامنے جاتا تو باہر نِکلنے کے وقت تک نقاب کو اُتارے رہتا تھا اور جو حُکم اُسے مِلتا تھا وہ اُسے باہر آکر بنی اِسرائیل کو بتا دیتا تھا۔ b "!اور جب مُوسیٰ اُن سے باتیں کر چُکا تو اُس نے اپنے مُنہ پر نقاب ڈال لِیا۔uae" اور بعد میں سب بنی اِسرائیل نزدِیک آئے اور اُس نے وہ سب احکام جو خُداوند نے کوہِ سِینا پر باتیں کرتے وقت اُسے دِئے تھے اُن کو بتائے۔T`#"تب مُوسیٰ نے اُن کو بُلایا اور ہارُو ن اور جماعت کے سب سردار اُس کے پاس لَوٹ آئے اور مُوسیٰ اُن سے باتیں کرنے لگا۔P_"اور جب ہارُو ن اور بنی اِسرائیل نے مُوسیٰ پر نظر کی اور اُس کے چِہرہ کو چمکتے دیکھا تو اُس کے نزدِیک آنے سے ڈرے۔i^M"اور جب مُوسیٰ شہادت کی دونوں لَوحیں اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے کوہِ سِینا سے اُترا آتا تھا تو پہاڑ سے نِیچے اُترتے وقت اُسے خبر نہ تھی کہ خُداوند کے ساتھ باتیں کرنے کی وجہ سے اُس کا چِہرہ چمک رہا ہے۔]5"سو وہ چالِیس دِن اور چالِیس رات وہیں خُداوند کے پاس رہا اور نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا اور اُس نے اُن لَوحوں پر اُس عہد کی باتوں کو یعنی دس احکام کو لِکھا۔\}"اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ تُو یہ باتیں لِکھ کیونکہ اِن ہی باتوں کے مفہُوم کے مُطابِق مَیں تُجھ سے اور اِسرا ئیل سے عہد باندھتا ہُوں۔`[;"اپنی زمِین کی پہلی پَیداوار کا پہلا پَھل خُداوند اپنے خُدا کے گھر میں لانا ۔ حلوان کو اُسی کی ماں کے دُودھ میں نہ پکانا۔cZA"تُو میری قُربانی کا خُون خمِیری روٹی کے ساتھ نہ گُذراننا اور عِیدِ فَسح کی قُربانی میں سے کُچھ صُبح تک باقی نہ رہنے دینا۔EY"کیونکہ مَیں قَوموں کو تیرے آگے سے نِکال کر تیری سرحدّوں کو بڑھا دُوں گا اور جب سال میں تِین بارتُو خُداوند اپنے خُدا کے آگے حاضِر ہو گا تو کوئی شخص تیری زمِین کا لالچ نہ کرے گا۔X7"تیرے سب مَرد سال میں تِین بار خُداوند خُداکے آگے جو اِسرا ئیل کا خُدا ہے حاضِر ہوں۔KW"اور تُو گیہُوں کے پہلے پَھل کے کاٹنے کے وقت ہفتوں کی عِید اور سال کے آخِر میں فصل جمع کرنے کی عِید مانا کرنا۔8Vk"چھ دِن کام کاج کرنا لیکن ساتویں دِن آرام کرنا ۔ ہل جوتنے اور فصل کاٹنے کے مَوسم میں بھی آرام کرنا۔cUA"لیکن گدھے کے پہلے بچّے کا فِدیہ برّہ دے کر ہو گا اور اگر تُو فِدیہ دینا نہ چاہے تو اُس کی گردن توڑ ڈالنا پر اپنے سب پہلوٹھے بیٹوں کا فِدیہ ضرُور دینا اور کوئی میرے سامنے خالی ہاتھ دِکھائی نہ دے۔2T_"سب پہلوٹھے میرے ہیں اور تیرے چَوپایوں میں جو نر پہلوٹھے ہوں کیا بچھڑے کیا برّے سب میرے ہوں گے۔>Sw"تُو بے خمِیری روٹی کی عِید مانا کرنا ۔ میرے حُکم کے مُطابِق سات دِن تک ابیب کے مہِینے میں وقتِ مُعیّنہ پر بے خمِیری روٹیاں کھانا کیونکہ ماہِ ابیب میں تُو مِصر سے نِکلا تھا۔YR-"تُو اپنے لِئے ڈھالے ہُوئے دیوتا نہ بنا لینا۔?Qy"اور تُو اُن کی بیٹِیاں اپنے بیٹوں سے بیاہے اور اُن کی بیٹِیاں اپنے معبُودوں کی پَیروی میں زِناکار ٹھہریں اور تیرے بیٹوں کو بھی اپنے معبُودوں کی پَیروی میں زِناکار بنا دیں۔P+"سو اَیسا نہ ہو کہ تُو اُس مُلک کے باشِندوں سے کوئی عہد باندھ لے اور جب وہ اپنے معبُودوں کی پَیروی میں زِناکار ٹھہریں اور اپنے معبُودوں کے لِئے قُربانی کریں اور کوئی تُجھ کو دعوت دے اور تُو اُس کی قُربانی میں سے کُچھ کھا لے۔fOG"کیونکہ تُجھ کو کِسی دُوسرے معبُود کی پرستِش نہیں کرنی ہو گی اِس لِئے کہ خُداوند جِس کا نام غیُور ہے وہ خُدایِ غیُور ہے بھی۔[N1" بلکہ تُم اُن کی قُربان گاہوں کو ڈھا دینا اور اُن کے سُتُونوں کے ٹُکڑے ٹُکڑے کر دینا اور اُن کی یسِیرتوں کو کاٹ ڈالنا۔dMC" سو خبردار رہنا کہ جِس مُلک کو تُو جاتا ہے اُس کے باشِندوں سے کوئی عہد نہ باندھنا ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ تیرے لِئے پھندا ٹھہرے۔8Lk" آج کے دِن جو حُکم مَیں تُجھے دیتا ہُوں تُو اُسے یاد رکھنا ۔ دیکھ مَیں امورِیوں اور کنعانیوں اور حِتّیوں اور فرزّیوں اور حوّ یوں اور یبوسیوں کو تیرے آگے سے نِکالتا ہُوں۔eKE" اُس نے کہا دیکھ مَیں عہد باندھتا ہُوں کہ تیرے سب لوگوں کے سامنے اَیسی کرامات کرُوں گا جو دُنیا بھر میں اور کِسی قَوم میں کبھی کی نہیں گئیں اور وہ سب لوگ جِن کے بِیچ تُو رہتا ہے خُداوند کے کام کو دیکھیں گے کیونکہ جو مَیں تُم لوگوں سے کرنے کو ہُوں وہ ہیبت ناک کام ہو گا۔vJg" اور کہا اَے خُداوند اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ ہمارے بِیچ میں ہو کر چل گو یہ قَوم گردن کش ہے اور تُو ہمارے گُناہ اور خطا کو مُعاف کر اور کو اپنی میِراث کر لے۔XI+"تب مُوسیٰ نے جلدی سے سر جُھکا کر سِجدہ کِیا۔eHE"ہزاروں پر فضل کرنے والا ۔ گُناہ اور تقصِیر اور خطا کا بخشنے والا لیکن وہ مُجرِم کو ہرگِز بری نہیں کرے گا بلکہ باپ دادا کے گُناہ کی سزا اُن کے بیٹوں اور پوتوں کو تِیسری اور چَوتھی پُشت تک دیتا ہے۔zGo"اور خُداوند اُس کے آگے سے یہ پُکارتا ہُؤا گُذرا خُداوند خُداوند خُدایِ رحیم اور مہربان قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت اور وفا میں غنی۔/FY"تب خُداوند ابر میں ہو کر اُترا اور اُس کے ساتھ وہاں کھڑے ہو کر خُداوند کے نام کا اِعلان کِیا۔KE"اور مُوسیٰ نے پہلی لَوحوں کی مانِند پتّھر کی دو لَوحیں تراشِیں اور صُبح سویرے اُٹھ کر پتّھر کی دونوں لَوحیں ہاتھ مَیں لِئے ہُوئے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق کوہِ سِینا پر چڑھ گیا۔ D "پر تیرے ساتھ کوئی اَور آدمی نہ آئے اور نہ پہاڑ پر کہِیں کوئی دُوسرا شخص دِکھائی دے ۔ بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل بھی پہاڑ کے سامنے چرنے نہ پائیں۔>h=<<,;;9987765s44N3`2100/o..&-,,+o**)('&%%C$+#"!} v-JlrtFfJE=4^ " F / 1 ]h&>]wاور وہ اپنا ہاتھ اپنے چڑھاوے کے جانور کے سر پر رکھّے اور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر اُسے ذبح کرے اور ہارُون کے بیٹے جو کاہِن ہیں اُس کے خُون کو مذبح پر گِرداگِرد چِھڑکیں۔ \ =اور اگر اُس کا چڑھاوا سلامتی کا ذبِیحہ ہو اور وہ گائے بَیل میں سے کِسی کو چڑھائے تو خواہ وہ نر ہو یا مادہ پر جو بے عَیب ہو اُسی کو وہ خُداوند کے حضُور چڑھائے۔5[eاور کاہِن اُس کی یادگاری کے حِصّہ کو یعنی تھوڑے سے مَل کر نِکالے ہُوئے دانوں کو اور تھوڑے سے تیل کو اور سارے لُبان کو جلا دے ۔ یہ خُداوند کے لِئے آتِشِین قُربانی ہو گی۔Z#اور اُس میں تیل ڈالنا اور اُس کے اُوپر لُبان رکھنا تو وہ نذر کی قُربانی ہو گی۔yYmاور اگر تُو پہلے پَھلوں کی نذر کا چڑھاوا خُداوند کے حضُور چڑھائے تو اپنے پہلے پَھلوں کی نذر کے چڑھاوے کے لِئے اناج کی بُھنی ہُوئی بالیں یعنی ہری ہری بالوں میں سے ہاتھ سے مَل کر نِکالے ہُوئے اناج کو چڑھانا۔;Xq اور تُو اپنی نذر کی قُربانی کے ہر چڑھاوے کو نمکین بنانا اور اپنی کِسی نذر کی قُربانی کو اپنے خُدا کے عہد کے نمک بغَیرنہ رہنے دینا ۔ اپنے سب چڑھاووں کے ساتھ نمک بھی چڑھانا۔iWM تُم اِن کو پہلے پَھلوں کے چڑھاوے کے طَور پر خُداوند کے حضُور لانا ۔ پر راحت انگیز خُوشبُو کے لِئے وہ مذبح پر نہ چڑھائے جائیں۔'VI کوئی نذر کی قُربانی جو تُم خُداوند کے حضُور چڑھاؤ وہ خمِیر مِلا کر نہ بنائی جائے ۔ تُم کبھی آتِشِین قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور خمِیر یا شہد نہ جلانا۔zUo اور جو کُچھ اُس نذر کی قُربانی میں سے بچ رہے وہ ہارُون اور اُس کے بیٹوں کا ہو گا ۔ یہ خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں میں پاکترین چِیز ہے۔T! اور کاہِن اُس نذر کی قُربانی میں سے اُس کی یادگاری کا حِصّہ اُٹھا کر مذبح پر جلائے ۔ یہ خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ہو گی۔XS+تُو اِن چِیزوں کی نذر کی قُربانی کا چڑھاوا خُداوند کے پاس لانا ۔ وہ کاہِن کو دِیا جائے اور وہ اُسے مذبح کے پاس لائے۔1R]اور اگر تیری نذر کی قُربانی کا چڑھاوا کڑاہی کا تلا ہُؤا ہو تو وہ مَیدہ سے تیل میں بنایا جائے۔Qاُس کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر کے اُس پر تیل ڈالنا تو وہ نذر کی قُربانی ہو گی۔=Puاور اگر تیری نذر کی قُربانی کا چڑھاوا توے کا پکا ہُؤا ہو تو وہ تیل مِلے ہُوئے بے خمِیری مَیدہ کا ہو۔Oاور جب تُو تنُور کا پکا ہُؤا نذر کی قُربانی کا چڑھاوا لائے تو وہ تیل مِلے ہُوئے مَیدہ کے بے خمِیری گِردے یا تیل چُپڑی ہُوئی بے خمِیری چپاتیاں ہوں۔Nاور جو کُچھ اُس نذر کی قُربانی میں سے باقی رہ جائے وہ ہارُون اور اُس کے بیٹوں کا ہو گا ۔ یہ خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں میں پاکترین چِیز ہے۔Mاور وہ اُسے ہارُون کے بیٹوں کے پاس جو کاہِن ہیں لائے اور تیل مِلے ہُوئے مَیدہ میں سے اِس طرح اپنی مُٹّھی بھر کر نِکالے کہ سب لُبان اُس میں آ جائے ۔ تب کاہِن اُسے نذر کی قُربانی کی یادگاری کے طَور پر مذبح کے اُوپر جلائے ۔ یہ خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ہو گی۔L اور اگر کوئی خُداوند کے لِئے نذر کی قُربانی کا چڑھاوا لائے تو اپنے چڑھاوے کے لِئے مَیدہ لے اور اُس میں تیل ڈال کر اُس کے اُوپر لُبان رکھّے۔K 'اور وہ اُس کے دونوں بازُوؤں کو پکڑ کر اُسے چِیرے پر الگ الگ نہ کرے ۔ تب کاہِن اُسے مذبح پر اُن لکڑیوں کے اُوپر رکھ کر جو آگ پر ہوں گی جلا دے ۔ وہ سوختنی قُربانی یعنی خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو کی آتشِین قُربانی ہے۔ J =اور اُس کے پوٹے کو آلایش سمیت لے جا کر مذبح کی مشرِقی سِمت میں راکھ کی جگہ میں ڈال دے۔[I 3اور کاہِن اُس کو مذبح پر لا کر اُس کا سر مروڑ ڈالے اور اُسے مذبح پر جلا دے اور اُس کا خُون مذبح کے پہلُو پر گِر جانے دے۔\H 5اور اگر اُس کا چڑھاوا خُداوند کے لِئے پرِندوں کی سوختنی قُربانی ہو تو وہ قُمریوں یا کبُوتر کے بچّوں کا چڑھاوا چڑھائے۔*G Q لیکن وہ انتڑیوں اور پایوں کو پانی سے دھو لے تب کاہِن سب کو لے کر مذبح پر جلا دے ۔ وہ سوختنی قُربانی یعنی خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ہے۔zF q پِھر وہ اُس کے عضو عضو کو اور سر اور چربی کو کاٹ کر جُدا جُدا کرے اور کاہِن اُن کو ترتِیب سے اُن لکڑیوں پر جو مذبح کی آگ پر ہوں گی چُن دے۔vE i اور وہ اُسے مذبح کی شِمالی سِمت میں خُداوند کے آگے ذبح کرے اور ہارُون کے بیٹے جو کاہِن ہیں اُس کے خُون کو مذبح پر گِردا گِرد چِھڑکیں۔-D W اور اگر اُس کا چڑھاوا ریوڑ میں سے بھیڑ یا بکری کی سوختنی قُربانی ہو تو وہ بے عَیب نر کو لائے۔)C O لیکن وہ اُس کی انتڑیوں اور پایوں کو پانی سے دھو لے تب کاہِن سب کو مذبح پر جلائے کہ وہ سوختنی قُربانی یعنی خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو کی آتشین قُربانی ہو۔_B ;اور ہارُون کے بیٹے جو کاہِن ہیں اُس کے اعضا کو اور سر اور چربی کو اُن لکڑیوں پر جو مذبح کی آگ پر ہوں گی ترتِیب سے رکھ دیں۔A )پِھر ہارُون کاہِن کے بیٹے مذبح پر آگ رکھّیں اور آگ پر لکڑیاں ترتِیب سے چُن دیں۔+@ Sتب وہ اُس سوختنی قُربانی کے جانور کی کھال کھینچے اور اُس کے عُضوعُضو کو کاٹ کر جدا جدا کرے۔)? Oاور وہ اُس بچھڑے کو خُداوند کے حضُور ذبح کرے اور ہارُون کے بیٹے جو کاہِن ہیں خُون کو لا کر اُسے اُس مذبح پر گِرداگِرد چِھڑکیں جو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر ہے۔V> )اور وہ سوختنی قُربانی کے جانور کے سر پر اپنا ہاتھ رکھّے تب وہ اُس کی طرف سے مقبُول ہو گا تاکہ اُس کے لِئے کفّارہ ہو۔&= Iاگر اُس کا چڑھاوا گائے بَیل کی سوختنی قُربانی ہو تو وہ بے عَیب نر کو لا کر اُسے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر چڑھائے تاکہ وہ خُود خُداوند کے حضُور مقبُول ٹھہرے۔|< uبنی اِسرائیل سے کہہ کہ جب تُم میں سے کوئی خُداوند کے لِئے چڑھاوا چڑھائے۔ تو تُم چَوپایوں یعنی گائے بَیل اور بھیڑ بکری کا چڑھاوا چڑھانا۔; اور خُداوند نے خَیمۂِ اِجتماع میں سے مُوسیٰ کو بُلا کر اُس سے کہا۔:#(&کیونکہ خُداوند کا ابر اِسرا ئیل کے سارے گھرانے کے سامنے اور اُن کے سارے سفر میں دِن کے وقت تو مسکن کے اُوپر ٹھہرا رہتا اور رات کو اُس میں آگ رہتی تھی۔9)(%پر اگر وہ ابر نہ اُٹھتا تو وہ اُس دِن تک سفر نہیں کرتے تھے جب تک وہ اُٹھ نہ جاتا۔<8s($اور بنی اِسرائیل کے سارے سفر میں یہ ہوتا رہا کہ جب وہ ابر مسکن کے اُوپر سے اُٹھ جاتا تو وہ آگے بڑھتے۔g7I(#اور مُوسیٰ خَیمۂِ اِجتماع میں داخِل نہ ہو سکا کیونکہ وہ ابر اُس پر ٹھہرا ہُؤا تھا اور مسکن خُداوند کے جلال سے معمُور تھا۔6("تب خَیمۂِ اِجتماع پر ابر چھا گیا اور مسکن خُداوند کے جلال سے معمُور ہو گیا۔a5=(!اور اُس نے مسکن اور مذبح کے گِرداگِرد صحن کو گھیر کر صحن کے دروازہ کا پردہ ڈا ل دِیا ۔ یُوں مُوسیٰ نے اُس کام کو ختم کِیا۔4( جب جب وہ خَیمۂِ اِجتماع کے اندر داخِل ہوتے اور جب جب وہ مذبح کے نزدِیک جاتے تو اپنے آپ کو دھو کر جاتے تھے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔3#(اور مُوسیٰ اور ہارُون اور اُس کے بیٹوں نے اپنے اپنے ہاتھ پاؤں اُس میں دھوئے۔:2o(اور اُس نے حَوض کو خَیمۂِ اِجتماع اور مذبح کے بِیچ میں رکھ کر اُس میں دھونے کے لِئے پانی بھر دِیا۔*1O(اور خَیمۂِ اِجتماع کے مسکن کے دروازہ پر سوختنی قُربانی کا مذبح رکھ کر اُس پر سوختنی قُربانی اور نذرکی قُربانی چڑھائی جَیسا خُداوند نے موُسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔S0!(اور اُس نے مسکن کے دروازہ میں پردہ لگایا۔$/C(اور اُس پر خُوشبُودار مصالِح کا بخُور جلایا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔. (اور زرِّین قُربان گاہ کو خَیمۂِ اِجتماع کے اندر پردہ کے سامنے رکھّا۔ -;(اور چراغ خُداوند کے رُوبرُو رَوشن کر دِئے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔!,=(اور خَیمۂِ اِجتماع کے اندر ہی میز کے سامنے مسکن کی جنُوبی سِمت میں شمعدان کو رکھّا۔*+O(اور اُس پر خُداوند کے رُوبرُو روٹی سجا کر رکھّی جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔*5(اور میز کو اُس پردہ کے باہر مسکن کی شِمالی سِمت میں خَیمۂِ اِجتماع کے اندر رکھّا۔)(پِھر اُس صندُوق کو مسکن کے اندر لایا اور بِیچ کا پردہ لگا کر شہادت کے صندُوق کو پردہ کے اندر کِیا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔@({(اور شہادت نامہ کو لے کر صندُوق میں رکھّا اور چوبوں کو صندُوق میں لگا کر سرپوش کو صندُوق کے اُوپر دھرا۔T'#(اور مسکن کے اُوپر خَیمہ کو تان دِیا اور خَیمہ پر اُس کا غِلاف چڑھا دِیا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔j&O(اور مُوسیٰ نے مسکن کو کھڑا کِیا اور خانوں کو دھر اُن میں تختے لگا اُن کے بینڈے کھینچ دِئے اور اُس کے سُتُونوں کو کھڑا کر دِیا۔%(اور دُوسرے سال کے پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو مسکن کھڑا کِیا گیا۔$1(اور مُوسیٰ نے سب کُچھ جَیسا خُداوند نے اُس کو حُکم کِیا تھا اُسی کے مُطابِق کِیا۔F#(اور جَیسے اُن کے باپ کو مَسح کرے وَیسے ہی اُن کو بھی مَسح کرنا تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دیں اور اُن کا مَسح ہونا اُن کے لِئے نسل در نسل ابدی کہانت کا نِشان ہو گا۔["1(اور اُس کے بیٹوں کو لا کر اُن کو کُرتے پہنانا۔N!( اور ہارُون کو مُقدّس لِباس پہنانا اور اُسے مَسح اور مُقدّس کرنا تاکہ وہ میرے لِئے کاہِن کی خِدمت کو انجام دے۔1 ]( اور ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر لا کر اُن کو پانی سے غُسل دِلانا۔tc( اور تُو حَوض اور اُس کی کُرسی کو بھی مَسح کر کے مُقدّس کرنا۔`;( اور تُو سوختنی قُربانی کے مذبح اور اُس کے سب ظُروف کو مَسح کر کے مذبح کو مُقدّس کرنا اور مذبح نِہایت ہی مُقدّس ٹھہرے گا۔( اور مَسح کرنے کا تیل لے کر مسکن کو اور اُس کے اندر کی سب چِیزوں کو مَسح کرنا اور یُوں اُسے اور اُس کے سب ظُروف کو مُقدّس کرنا ۔ تب وہ مُقدّس ٹھہرے گا۔}u(اور صحن کو چاروں طرف سے گھیر کر صحن کے دروازہ میں پردہ لٹکا دینا۔%(اور حَوض کو خَیمۂِ اِجتماع اور مذبح کے بِیچ میں رکھ کر اُس میں پانی بھر دینا۔#(اور سوختنی قُربانی کا مذبح خَیمۂِ اِجتماع کے مسکن کے دروازہ کے سامنے رکھنا۔J(اور بخُور جلانے کی زرِّین قُربان گاہ کو شہادت کے صندُوق کے سامنے رکھنا اور مسکن کے دروازہ کا پردہ لگا دینا۔R(اور میز کو اندر لے جا کر اُس پر کی سب چِیزیں ترتیب سے سجا دینا اور شمعدان کو اندر کر کے اُس کے چراغ رَوشن کر دینا۔(اور اُس میں شہادت کا صندُوق رکھ کر صندُوق پر بِیچ کا پردہ کھینچ دینا۔(پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو تُو خَیمۂِ اِجتماع کے مسکن کو کھڑا کر دینا۔< w(اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔8k'+اور مُوسیٰ نے سب کام کا مُلاحظہ کِیا اور دیکھا کہ اُنہوں نے اُسے کر لِیا ہے ۔ جَیسا خُداوند نے حُکم دِیا تھا اُنہوں نے سب کُچھ وَیسا ہی کِیا اور مُوسیٰ نے اُن کو برکت دی۔(K'*جو کُچھ خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا اُسی کے مُطابِق بنی اِسرائیل نے سب کام بنایا۔(K')اور پاک مقام کی خِدمت کے لِئے کڑھے ہُوئے لِباس اور ہارُو ن کاہِن کے مُقدّس لِباس اور اُس کے بیٹوں کے لِباس جِن کو پہن کر اُن کو کاہِن کی خِدمت کو انجام دینا تھا۔ ;'(صحن کے پردے اور اُن کے سُتُون اور خانے اور صحن کے دروازہ کا پردہ اور اُس کی رسِّیاں اور میخیں اور خَیمۂِ اِجتماع کے کام کے لِئے مسکن کی عِبادت کے سب سامان۔N''اور پِیتل منڈھا ہُؤا مذبح اور پِیتل کی جھنجری اور اُس کی چوبیں اور اُس کے سب ظُروف اور حَوض اور اُس کی کُرسی۔0['&اور زرِّین قُربان گاہ اور مَسح کرنے کا تیل اور خُوشبُودار بخُور اور خَیمہ کے دروازہ کا پردہ۔'%اور پاک شمعدان اور اُس کی سجاوٹ کے چراغ اور اُس کے سب ظُروف اور جلانے کا تیل۔W )'$اور میز اور اُس کے سب ظُروف اور نذر کی روٹی۔W )'#شہادت کا صندُوق اور اُس کی چوبیں اور سرپوش۔? y'"اور گھٹاٹوپ ۔ مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالوں کا غِلاف اور تخس کی کھالوں کا غِلاف اور بِیچ کا پردہ۔g I'!اور وہ مسکن کو مُوسیٰ کے پاس لائے یعنی خَیمہ اور اُس کا سارا سامان ۔ اُس کی گُھنڈیاں اور تختے اور بینڈے اور سُتُون اور خانے۔| s' اِس طرح خَیمۂِ اِجتماع کے مسکن کا سب کام ختم ہُؤا اور بنی اِسرائیل نے سب کُچھ جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔[1'اور اُسے عمامہ کے ساتھ اُوپر باندھنے کے لِئے اُس میں ایک نِیلا فِیتہ لگایا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔^7'اور اُنہوں نے مُقدّس تاج کا پتّر خالِص سونے کا بنا کر اُس پر انگشتری کے نقش کی طرح یہ کندہ کِیا خُداوند کے لِئے مُقدّس۔'اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان اور آسمانی ۔ ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں کا بیل بُوٹے دار کمر بند بھی بنایا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔;q'اور بارِیک کتان کا عمامہ اور بارِیک کتان کی خُوب صُورت پگڑیاں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے پاجامے۔"?'اور اُنہوں نے بارِیک کتان کے بُنے ہُوئے کُرتے ہارُو ن اور اُس کے بیٹوں کے لِئے بنائے۔ym'پس جُبّہ کے دامن کے سارے گھیر میں خِدمت کرنے کے لِئے ایک ایک گھنٹی تھی اور پِھر ایک ایک انار جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا۔=u'اور خالِص سونے کی گھنٹیاں بنا کر اُن کو جُبّہ کے دامن کے گھیر میں چاروں طرف اناروں کے درمِیان لگایا۔>w'اور اُنہوں نے اُس کے دامن کے گھیر میں آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے بٹے ہُوئے تار سے انار بنائے۔Q'اور اُس کا گریبان زِرہ کے گریبان کی طرح بِیچ میں تھا اور اُس کے گِرداگِرد گوٹ لگی ہُوئی تھی تاکہ وہ پھٹ نہ جائے۔wi'اور اُس نے افُود کا جُبّہ بُن کر بِالکُل آسمانی رنگ کا بنایا۔N~'اور اُنہوں نے سِینہ بند کو لے کر اُس کے کڑوں کو افُود کے کڑوں کے ساتھ ایک نِیلے فِیتے سے اِس طرح باندھا کہ وہ افُود کے کارِیگری سے بُنے ہُوئے پٹکے کے اُوپر رہے اور سِینہ بند ڈِھیلا ہو کر افُود سے الگ نہ ہونے پائے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا۔Y}-'اور اُنہوں نے سونے کے دو کڑے اَور بنا کر اُن کو افُود کے دونوں مونڈھوں کے سامنے کے حِصّہ میں اندر کے رُخ جہاں افُود جڑا تھا لگایا تاکہ وہ افُود کے کارِیگری سے بُنے ہُوئے پٹکے کے اُوپر رہے۔n|W'اور اُنہوں نے سونے کے دو کڑے اَور بنا کر اُن کو سِینہ بند کے دونوں سِروں کے اُس حاشیہ میں لگایا جِس کا رُخ اندر افُود کی طرف تھا۔p{['اور دونوں گُندھی ہُوئی زنجیروں کے باقی دونوں سِروں کو دونوں خانوں میں جڑ کر اُن کو افُود کے دونوں مونڈھوں پر سامنے کے رُخ لگایا۔,zS'اور سونے کی دونوں گُندھی ہُوئی زنجیریں اُن کڑوں میں پہنائِیں جو سِینہ بند کے سِروں پر تھے۔Hy 'اور اُنہوں نے سونے کے دو خانے اور سونے کے دو کڑے بنائے اور دونوں کڑوں کو سِینہ بند کے دونوں سِروں پر لگایا۔x7'اور اُنہوں نے سِینہ بند پر ڈوری کی طرح گُندھی ہُوئی خالِص سونے کی زنجیریں بنائِیں۔,wS'اور یہ پتّھر اِسرا ئیل کے بیٹوں کے ناموں کے شُمار کے مُطابِق بارہ تھے اور انگشتری کے نقش کی طرح بارہ قبیلوں میں سے ایک ایک کا نام الگ الگ ایک ایک پتّھرپر کندہ تھا۔=vu' چَوتھی قطار میں فِیروزہ اور سنگِ سُلیمانی اور زبرجد ۔ یہ سب الگ الگ سونے کے خانوں میں جڑے ہُوئے تھے۔Pu' تِیسری قطار میں لشم اور یشم اور یاقُوت۔ktQ' اور دُوسری قطار میں گوہرِ شب چراغ اور نِیلم اور ہِیرا۔Hs ' اِس پر چار قطاروں میں اُنہوں نے جواہِر جڑے ۔ یاقُوتِ سُرخ اور پُکھراج اور زمُرّد کی قطار تو پہلی قطار تھی۔rr_' وہ چَوکُھونٹا تھا ۔ اُنہوں نے اُس سِینہ بند کو دُہرا بنایا اور دُہرے ہونے پر اُس کی لمبائی ایک بالِشت اور چَوڑائی ایک بالِشت تھی۔Vq''اور اُس نے افُود کی بناوٹ کا سِینہ بند تیّار کِیا جو ماہِر اُستاد کے ہاتھ کا کام تھا یعنی وہ سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنا ہُؤا تھا۔spa'اور اُس نے اُن کو افُود کے مونڈھوں پر لگایا تاکہ وہ بنی اِسرائیل کی یادگاری کے پتّھر ہوں جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔{oq'اور اُنہوں نے سُلیمانی پتّھر کاٹ کرصاف کِئے جو سونے کے خانوں میں جڑے گئے اور اُن پر انگشتری کے نقش کی طرح بنی اِسرائیل کے نام کندہ تھے۔In 'اور اُس کے کَسنے کے لِئے کارِیگری سے بُنا ہُؤا کمر بند جو اُس کے اُوپر تھا وہ بھی اُسی ٹُکڑے اور بناوٹ کا تھا یعنی سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنا ہُؤا تھا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔9mm'اور افُود کو جوڑنے کے لِئے اُنہوں نے دو مونڈھے بنائے اور اُن کے دونوں سِروں کو مِلا کر باندھ دِیا۔hlK'اور اُنہوں نے سونا پِیٹ پِیٹ کر پتلے پتلے پتّراور پتّروں کو کاٹ کاٹ کر تار بنائے تاکہ آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان پر ماہِر اُستاد کی طرح اُن سے زردوزی کریں۔Ak}'اور اُس نے سونے اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا افُود بنایا۔Nj 'اور اُنہوں نے مَقدِس میں خِدمت کرنے کے لِئے آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے لِباس اور ہارُو ن کے واسطے مُقدّس لِباس جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا بنائے۔Pi&اور صحن کے گِرداگِرد کے خانے اور صحن کے دروازہ کے خانے اور مسکن کی میخیں اور صحن کی چاروں طرف کی میخیں بنائِیں۔^h7&اِس سے اُس نے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ کے خانے اور پِیتل کا مذبح اور اُس کے لِئے پِیتل کی جھنجری اور مذبح کے سب ظُروف۔wgi&اور ہدیہ کا پِیتل ستّر قِنطار اور دو ہزار چار سَو مِثقال تھا۔rf_&اور ایک ہزار سات سَو پچھتّر مِثقال چاندی سے سُتُونوں کے کُنڈے بنے اور اُن کے سِرے منڈھے گئے اور اُن کے لِئے پٹّیاں تیّار ہُوئِیں۔e&اِس سَو قنطار چاندی سے مَقدِس کے اور بِیچ کے پردہ کے خانے ڈھالے گئے ۔ سَو قِنطار سے سَو ہی خانے بنے یعنی ایک ایک قِنطار ایک ایک خانے میں لگا۔|ds&مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے فی آدمی جو نِکل کر شُمار کِئے ہُوؤں میں مِل گیا ایک بیکا یعنی نِیم مِثقال بِیس برس اور اُس سے زِیادہ عُمر کے لوگوں سے لِیا گیا تھا ۔ یہ چھ لاکھ تِین ہزار ساڑھے پانچ سَو مَرد تھے۔zco&اور جماعت میں سے گِنے ہُوئے لوگوں کے ہدیہ کی چاندی ایک سَو قِنطار اور مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک ہزار سات سَو پچھتّر مِثقال تھی۔xbk&سب سونا جو مَقدِس کی چِیزوں کے کام میں لگا یعنی ہدیہ کا سونا اُنتِیس قِنطار اور مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے سات سَو تِیس مِثقال تھا۔Aa}&اور اُس کے ساتھ دان کے قبیلہ کا اہلیا ب بِن اخیسمک تھا جو کندہ کار اور ماہِر کارِیگر تھا اور آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک کتان پر بیل بُوٹے کاڑھتا تھا۔K`&بضلی ایل بِن اُور ی بِن حُور نے جو یہُودا ہ کے قبیلہ کا تھا سب کُچھ جو خُداوند نے مُوسیٰ کو فرمایا تھا بنایا۔%_E&اور مسکن یعنی مسکن ِشہادت کے جو سامان لاوِیوں کی خِدمت کے لِئے بنے اور جِن کو مُوسیٰ کے حُکم کے مُطابِق ہارُو ن کاہِن کے بیٹے اِتمر نے گِنا اُن کا حِساب یہ ہے۔u^e&اور مسکن کی اور صحن کے گِرداگِرد کی سب میخیں پِیتل کی تِھیں۔;]q&اُن کے لِئے چار سُتُون اور چار ہی اُن کے واسطے پِیتل کے خانے تھے ۔ اُن کے کُنڈے چاندی کے تھے اور اُن کے سِروں پر چاندی منڈھی ہُوئی تھی اور اُن کی پٹّیاں بھی چاندی کی تِھیں۔#\A&اور صحن کے دروازہ کے پردہ پر بیل بُوٹے کا کام تھا اور وہ آسمانی اور ارغوانی اور سُرخ رنگ کے کپڑوں اور بارِیک بٹے ہُوئے کتان کا بنا ہُؤا تھا ۔ اُس کی لمبائی بِیس ہاتھ اور اُونچائی صحن کے پردوں کی چَوڑائی کے مُطابِق پانچ ہاتھ تھی۔+[Q&اور سُتُونوں کے خانے پِیتل کے اور اُن کے کنڈے اور پٹّیاں چاندی کی تِھیں ۔ اُن کے سِرے چاندی سے منڈھے ہُوئے اور صحن کے کُل سُتُون چاندی کی پٹّیوں سے جڑے ہُوئے تھے۔Z&صحن کے گِرداگِرد کے سب پردے بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے بنے ہُوئے تھے۔Y9&اور دُوسری طرف بھی وَیسا ہی تھا ۔ پس صحن کے دروازہ کے اِدھر اور اُدھر پندرہ پندرہ ہاتھ کے پردے تھے ۔ اُن کے لِئے تِین تِین سُتُون اور تِین ہی تِین خانے تھے۔*XO&اُس کے دروازہ کی ایک طرف پندرہ ہاتھ کے پردے اور اُن کے لِئے تِین سُتُون اور تِین خانے تھے۔]W5& اور مشرِقی سِمت میں بھی وہ پچاس ہی ہاتھ کے تھے۔V5& اور مغرِبی سِمت کے لِئے سب پردے مِلا کر پچاس ہاتھ کے تھے ۔ اُن کے لِئے دس سُتُون اور دس ہی اُن کے خانے تھے اور سُتُونوں کے کُنڈے اور پٹّیاں چاندی کی تِھیں۔(UK& اور شِمالی سِمت میں بھی وہ سَو ہاتھ لمبے اور اُن کے لِئے بِیس سُتُون اور اُن کے واسطے بِیس ہی پِیتل کے خانے تھے اور سُتُونوں کے کُنڈے اور پٹّیاں چاندی کی تِھیں۔ST!& اُن کے لِئے بِیس سُتُون اور اُن کے واسطے پِیتل کے بِیس خانے تھے اور سُتُونوں کے کُنڈے اور پٹّیاں چاندی کی تِھیں۔fSG& پِھر اُس نے صحن بنایا اور جنُوبی سِمت کے لِئے اُس صحن کے پردے بارِیک بٹے ہُوئے کتان کے تھے اور سب مِلا کر سَو ہاتھ لمبے تھے۔ R;&اور جو خِدمت گُذار عَورتیں خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خِدمت کرتی تِھیں اُن کے آئینوں کے پِیتل سے اُس نے پِیتل کا حَوض اور پِیتل ہی کی اُس کی کُرسی بنائی۔[Q1&اور اُس نے وہ چوبیں مذبح کی دونوں طرف کے کڑوں میں اُس کے اُٹھانے کے لِئے ڈال دِیں ۔ وہ کھوکھلا تختوں کا بنا ہُؤا تھا۔mPU&اور چوبیں کِیکر کی لکڑی کی بنا کر اُن کو پِیتل سے منڈھا۔NO&اور اُس نے پِیتل کی جھنجری کے چاروں کونوں میں لگانے کے لِئے چار کڑے ڈھالے تاکہ چوبوں کے لِئے خانوں کا کام دیں۔ ~+}|{{Jz+xwvvyutt@s^rgqq`poo-n0mljihhg|fKdccbsa`a_^^]\;[/YXXW'V=U+SS RPO#MLK]IHGF E D"CAN@>><{:9877O6D5K4 2}1@0d0".-,+X** (['S&,$$#F! i )2ugoo^ R  sAk[جو کوئی کِسی طرح کا خُون کھائے وہ شخص اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔DZاور تُم اپنی سکُونت گاہوں میں کہِیں بھی کِسی طرح کا خُون خواہ پرِندے کا ہو یا چَوپائے کا ہرگِز نہ کھانا۔'YIکیونکہ جو کوئی اَیسے چَوپائے کی چربی کھائے جِسے لوگ آتِشِین قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور چڑھاتے ہیں وہ کھانے والا آدمی اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔X{جو جانور خُود بخُود مَر گیا ہو اور جِس کو درِندوں نے پھاڑا ہو اُن کی چربی اَور اَور کام میں لاؤ تو لاؤ پر اُسے تُم کِسی حال میں نہ کھانا۔#WAبنی اِسرائیل سے کہہ کہ تُم لوگ نہ تو بَیل کی نہ بھیڑ کی اور نہ بکری کی کُچھ چربی کھانا۔=Vwاور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔{Uqاور جو کوئی کِسی ناپاک چِیز کو چُھوئے خواہ وہ اِنسان کی نجاست ہو یا ناپاک جانور ہو یا کوئی نجِس مکرُوہ شَے ہو اور پِھر خُداوند کے سلامتی کے ذبِیحہ کے گوشت میں سے کھائے وہ بھی اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔IT لیکن جو شخص نجاست کی حالت میں خُداوند کی سلامتی کے ذبِیحہ کا گوشت کھائے وہ اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔cSAاور جو گوشت کِسی ناپاک چِیز سے چُھو جائے کھایا نہ جائے ۔ وہ آگ میں جلایا جائے۔ اور ذبِیحہ کے گوشت کو جو پاک ہے وہ تو کھائے۔;Rqاور اُس کے سلامتی کے ذبِیحوں کی قُربانی کے گوشت میں سے اگر کُچھ تِیسرے دِن کھایا جائے تو وہ منظُور نہ ہو گا اور نہ اُس کا ثواب قُربانی دینے والے کی طرف منسُوب ہو گا بلکہ یہ مکرُوہ بات ہو گی اور جو اُس میں سے کھائے اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔Q7پر جو کُچھ اُس قُربانی کے گوشت میں سے تِیسرے دِن تک رہ جائے وہ آگ میں جلا دِیا جائے۔9Pmپر اگر اُس کے چڑھاوے کی قُربانی مَنّت کا یا رضا کا ہدیہ ہو تو وہ اُس دِن کھائی جائے جِس دِن وہ اپنی قُربانی گُذرانے اور جو کُچھ اُس میں سے بچ رہے وہ دُوسرے دِن کھایا جائے۔5Oeاور سلامتی کے ذبِیحوں کی اُس قُربانی کا گوشت جو اُس کی طرف سے شُکرانہ کے طَور پر ہو گی قُربانی چڑھانے کے دِن ہی کھا لِیا جائے ۔ وہ اُس میں سے کُچھ صُبح تک باقی نہ چھوڑے۔%NEاور ہر چڑھاوے میں سے وہ ایک کو لے کر اُسے خُداوند کے رُوبرُو ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر چڑھائے اور یہ اُس کاہِن کا ہو جو سلامتی کے ذبِیحہ کا خُون چِھڑکتا ہے۔SM! اور سلامتی کے ذبِیحہ کی قُربانی کے ساتھ جو شُکرانہ کے لِئے ہو گی وہ خمِیری روٹی کے گِردے اپنے چڑھاوے پر گُذرانے۔aL= کہ وہ اگر شُکرانہ کے طَور پر اُسے چڑھائے تو وہ شُکرانے کے ذبِیحہ کے ساتھ تیل مِلے ہُوئے بے خمِیری کُلچے اور تیل چُپڑی ہُوئی بے خمِیری چپاتیاں اور تیل مِلے ہُوئے مَیدہ کے تر کُلچے بھی گُذرانے۔K# اور سلامتی کے ذبِیحہ کے بارے میں جِسے کوئی خُداوند کے حضُور چڑھائے شرع یہ ہے۔RJ اور ہر ایک نذر کی قُربانی خواہ اُس میں تیل مِلا ہُؤا ہو یا وہ خُشک ہو برابر برابر ہارُون کے سب بیٹوں کے لِئے ہو۔ I اور ہر ایک نذر کی قُربانی جو تنُور میں پکائی جائے اور وہ بھی جو کڑاہی میں تیّار کی جائے اور توے کی پکی ہُوئی بھی اُسی کاہِن کی ہے جو اُسے گُذرانے۔|Hsاور جو کاہِن کِسی شخص کی طرف سے سوختنی قُربانی گُذرانتا ہے وُہی کاہِن اُس سوختنی قُربانی کی کھال کو جو اُس نے گُذرانی اپنے واسطے لے لے۔tGcجُرم کی قُربانی وَیسی ہی ہے جَیسی خطا کی قُربانی ہے اور اُن کے لِئے ایک ہی شرع ہے اور اُنہیں وُہی کاہِن لے جو اُن سے کفّارہ دیتا ہے۔*FOاور کاہِنوں میں سے ہر مَرد اُسے کھائے اور کِسی پاک جگہ میں اُسے کھائیں ۔ وہ نِہایت پاک ہے۔;Eqاور کاہِن اُن کو مذبح پر خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی کے طَور پر جلائے ۔ یہ جُرم کی قُربانی ہے۔]D5اور دونوں گُردے اور اُن کے اُوپر کی چربی جو کمر کے پاس رہتی ہے اور جِگر پر کی جِھلّی گُردوں سمیت ۔ اِن سب کو وہ الگ کرے۔اور مِٹّی کا وہ برتن جِس میں وہ پکایا جائے توڑ دِیا جائے پر اگر وہ پِیتل کے برتن میں پکایا جائے تو اُس برتن کو مانج کر پانی سے دھو لِیا جائے۔1=]جو کُچھ اُس کے گوشت سے چُھوجائے وہ پاک ٹھہرے گا اور اگر کِسی کپڑے پر اُس کے خُون کی چِھینٹ پڑ جائے تو جِس کپڑے پر اُس کی چِھینٹ پڑی ہے تُو اُسے کِسی پاک جگہ میں دھونا۔K<جو کاہِن اُسے خطا کے لِئے گُذرانے وہ اُسے کھائے ۔ وہ پاک جگہ میں یعنی خَیمۂِ اِجتماع کے صحن میں کھایا جائے۔v;gہارُون اور اُس کے بیٹوں سے کہہ کہ خطا کی قُربانی کے بارے میں شرع یہ ہے کہ جِس جگہ سوختنی قُربانی کا جانور ذبح کِیا جاتا ہے وہِیں خطا کی قُربانی کا جانور بھی خُداوند کے آگے ذبح کِیا جائے ۔ وہ نِہایت پاک ہے۔=:wاور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔9کاہِن کی ہر ایک نذر کی قُربانی بِالکُل جلائی جائے ۔ وہ کبھی کھائی نہ جائے۔|8sاور جو اُس کے بیٹوں میں سے اُس کی جگہ کاہِن ممسُوح ہو وہ اُسے گُذرانے ۔ یہ دائمی قانُون ہو گا کہ وہ خُداوند کے حضُور بِالکُل جلایا جائے۔G7 وہ توے پر تیل میں پکایا جائے ۔ جب وہ تر ہو جائے تو تُو اُسے لے آنا ۔ اِس نذر کی قُربانی کو پکوان کے ٹُکڑوں کی صُورت میں گُذراننا تاکہ وہ خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو بھی ہو۔j6Oجِس دِن ہارُون کو مَسح کِیا جائے اُس دِن وہ اور اُس کے بیٹے خُداوند کے حضُور یہ چڑھاوا چڑھائیں کہ ایفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ آدھا صُبح کو اور آدھا شام کو ہمیشہ نذر کی قُربانی کے لِئے لائیں۔C5اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔.4Wہارُون کی اَولاد کے سب مَرد اُس میں سے کھائیں ۔ تُمہاری پُشت در پُشت خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں میں سے یہ اُن کا حق ہو گا ۔ جو کوئی اُنہیں چُھوئے وہ پاک ٹھہرے گا۔#3Aوہ خمِیر کے ساتھ پکایا نہ جائے ۔ مَیں نے یہ اپنی آتِشِین قُربانیوں میں سے اُن کا حِصّہ دِیا ہے اور یہ خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی کی طرح نِہایت پاک ہے۔2اور جو باقی بچے اُسے ہارُون اور اُس کے بیٹے کھائیں ۔ وہ بغیر خمِیر کے پاک جگہ میں کھایا جائے یعنی وہ خَیمۂِ اِجتماع کے صحن میں اُسے کھائیں۔A1}اور وہ نذر کی قُربانی میں سے اپنی مُٹّھی بھر اِس طرح نِکالے کہ اُس میں تھوڑا سا مَیدہ اور کُچھ تیل جو اُس میں پڑا ہو گا اور نذر کی قُربانی کا سب لُبان آ جائے اور اِس یادگاری کے حِصّہ کو مذبح پر خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کے طَور پر جلائے۔@0{اور نذر کی قُربانی کے بارے میں شرع یہ ہے کہ ہارُون کے بیٹے اُسے مذبح کے آگے خُداوند کے حضُور گُذرانیں۔q/] مذبح پر آگ ہمیشہ جلتی رکھّی جائے ۔ وہ کبھی بُجھنے نہ پائے۔Q. اور مذبح پر آگ جلتی رہے اور کبھی بُجھنے نہ پائے اور کاہِن ہر صُبح کو اُس پر لکڑیاں جلا کر سوختنی قُربانی کو اُس کے اُوپر چُن دے اور سلامتی کے ذبِیحوں کی چربی کو اُس کے اُوپر جلایا کرے۔U-% پِھر وہ اپنے لِباس کو اُتار کر دُوسرے کپڑے پہنے اور اُس راکھ کو اُٹھا کر لشکرگاہ کے باہر کِسی صاف جگہ میں لے جائے۔S,! اور کاہِن اپنا کتان کا لِباس پہنے اور کتان کے پاجامے کو اپنے تن پر ڈالے اور آگ نے جو سوختنی قُربانی کو مذبح پر بھسم کر کے راکھ کر دِیا ہے اُس راکھ کو اُٹھا کر اُسے مذبح کی ایک طرف رکھّے۔A+} ہارُون اور اُس کے بیٹوں کو یُوں حُکم دے کہ سوختنی قُربانی کے بارے میں شرع یہ ہے کہ سوختنی قُربانی مذبح کے اُوپر آتِشدان پر تمام رات صُبح تک رہے اور مذبح کی آگ اُس پر جلتی رہے۔?*{پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔X)+یُوں کاہِن اُس کے لِئے خُداوند کے حضُور کفّارہ دے تو جِس کام کو کر کے وہ مُجرِم ٹھہرا ہے اُس کی اُسے مُعافی مِلے گی۔9(mاور اپنےجُرِم کی قُربانی خُداوند کے حضُور چڑھائے اور جِتنا دام تُو مُقرّ ر کرے اُتنے دام کا ایک بے عَیب مینڈھا ریوڑ میں سے جُرِم کی قُربانی کے طَور پر کاہِن کے پاس لائے۔' یا جِس چِیز کے بارے میں اُس نے جُھوٹی قَسم کھائی اُس چِیز کو وہ ضرُور پُورا پُورا واپس کرے اور اصل کے ساتھ پانچواں حِصّہ بھی بڑھا کر دے ۔ جِس دِن یہ معلُوم ہو کہ وہ مُجرِم ہے اُسی دِن وہ اُسے اُس کے مالِک کو واپس دے۔>&wسو اگر اُس سے خطا ہُوئی ہے اور وہ مُجرِم ٹھہرا ہے تو جو چِیز اُس نے لُوٹی یا جو چِیز اُس نے ظُلم کر کے چِھینی یا جو چِیز اُس کے پاس امانت تھی یا جو کھوئی ہُوئی چِیز اُسے مِلی۔u%eیا کِسی کھوئی ہُوئی چِیز کو پا کر فریب دے اور جُھوٹی قَسم بھی کھا لے پس اِن میں سے خواہ کوئی بات ہو جِس میں کِسی شخص سے خطا ہو گئی ہے۔$ اگر کِسی سے یہ خطا ہو کہ وہ خُداوند کا قصُور کرے اور امانت یا لین دین یا لُوٹ کے مُعاملہ میں اپنے ہمسایہ کو فریب دے یا اپنے ہمسایہ پر ظُلم کرے۔># {پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔}"uیہ جُرم کی قُربانی ہے کیونکہ وہ یقیناً خُداوند کے آگے مُجرِم ہے۔ !پس وہ ریوڑ میں سے ایک بے عَیب مینڈھا اُتنے ہی دام کا جو تُو مُقرّر کر دے جُرم کی قُربانی کے طَور پر کاہِن کے پاس لائے ۔ یُوں کاہِن اُس کی اُس بات کا جِس میں اُس سے نادانِستہ چُوک ہو گئی کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی۔I  اور اگر کوئی خطا کرے اور اُن کاموں میں سے جِنہیں خُداوند نے منع کِیا ہے کِسی کام کو کرے تو چاہے وہ یہ بات جانتا بھی نہ ہو تَو بھی مُجرِم ٹھہرے گا اور اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔  اور جِس پاک چِیز میں اُس سے تقصِیر ہُوئی ہے وہ اُس کا مُعاوضہ دے اور اُس میں پانچواں حِصّہ اَور بڑھا کر اُسے کاہِن کے حوالہ کرے ۔ یُوں کاہِن جُرم کی قُربانی کا مینڈھا چڑھا کر اُس کا کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی۔اگر خُداوند کی پاک چِیزوں میں کِسی سے تقصِیر ہو اور وہ نادانِستہ خطا کرے تو وہ اپنے جُرم کی قُربانی کے طَور پر ریوڑ میں سے بے عَیب مینڈھا خُداوند کے حضُور چڑھائے ۔ جُرم کی قُربانی کے لِئے اُس کی قیمت مَقدِس کی مِثقال کےحِساب سے چاندی کی اُتنی ہی مِثقالیں ہوں جِتنی تُو مُقرّ ر کر دے۔Cاور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔P یُوں کاہِن اُس کے لِئے اِن باتوں میں سے جِس کِسی میں اُس سے خطا ہُوئی ہے اُس خطا کا کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی اور جو کُچھ باقی رہ جائے گا وہ نذر کی قُربانی کی طرح کاہِن کا ہو گا۔-U وہ اُسے کاہِن کے پاس لائے اور کاہِن اُس میں سے اپنی مُٹّھی بھر کر اُس کی یادگاری کا حِصّہ مذبح پر خُداوند کی آتِشِین قُربانی کے اُوپر جلائے ۔ یہ خطا کی قُربانی ہے۔@{ اور اگر اُسے دو قُمریاں یا کبُوتر کے دو بچّے لانے کا بھی مقدُور نہ ہو تو اپنی خطا کے واسطے اپنے چڑھاوے کے طَور پر ایفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ خطا کی قُربانی کے لِئے لائے ۔ اُس پر نہ تو وہ تیل ڈالے نہ لُبان رکھّے کیونکہ یہ خطا کی قُربانی ہے۔  اور دُوسرے پرندے کو حُکم کے مُوافِق سوختنی قُربانی کے طَور پر چڑھائے ۔ یُوں کاہِن اُس کی خطا کا جو اُس نے کی ہے کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی۔dC اور خطا کی قُربانی کا کُچھ خُون مذبح کے پہلُو پر چِھڑکے اور باقی خُون کو مذبح کے پایہ پر گِرجانے دے ۔ یہ خطا کی قُربانی ہے۔}uوہ اُنہیں کاہِن کے پاس لے آئے جو پہلے اُسے جو خطا کی قُربانی کے لِئے ہے گُذرانے اور اُس کا سر گردن کے پاس سے مروڑ ڈالے پر اُسے الگ نہ کرے۔yاور اگر اُسے بھیڑ دینے کا مقدُور نہ ہو تو وہ اپنی خطا کے لِئے جُرم کی قُربانی کے طَور پر دو قُمریاں یا کبُوتر کے دو بچّے خُداوند کے حضُور گُذرانے ۔ ایک خطا کی قُربانی کے لِئے اور دُوسرا سوختنی قُربانی کے لِئے۔jOاور خُداوند کے حضُور اپنے جُرم کی قُربانی لائے یعنی جو خطا اُس سے ہُوئی ہے اُس کے لِئے ریوڑ میں سے ایک مادہ یعنی ایک بھیڑ یا بکری خطا کی قُربانی کے طَور پر گُذرانے اور کاہِن اُس کی خطا کا کفّارہ دے۔=uاور جب وہ اِن باتوں میں سے کِسی میں مُجرِم ہو تو جِس امر میں اُس سے خطا ہُوئی ہے وہ اُس کا اِقرار کرے۔3یا اگر کوئی بغَیر سوچے اپنی زُبان سے بُرائی یا بھلائی کرنے کی قَسم کھا لے تو قَسم کھا کر وہ آدمی چاہے کَیسی ہی بات بغَیر سوچے کہہ دے بشرطیکہ اُسے معلُوم نہ ہو تو اَیسی بات میں مُجرِم اُس وقت ٹھہرے گا جب اُسے معلُوم ہو جائے گا۔-Uیا اگر وہ اِنسان کی اُن نجاستوں میں سے جِن سے وہ نجِس ہو جاتا ہے کِسی نجاست کو چُھو لے اور اُسے معلُوم نہ ہو تو وہ اُس وقت مُجرِم ٹھہرے گا جب اُسے معلُوم ہو جائے گا۔fGیا اگر کوئی شخص کِسی ناپاک چِیز کو چُھو لے خواہ وہ ناپاک جانور یا ناپاک چَوپائے یا ناپاک رینگنے والے جاندار کی لاش ہو تو چاہے اُسے معلُوم بھی نہ ہو کہ وہ ناپاک ہو گیا ہے تو بھی وہ مُجرِم ٹھہرے گا۔' Kاور اگر کوئی اِس طرح خطا کرے کہ وہ گواہ ہو اور اُسے قَسم دی جائے کہ آیا اُس نے کُچھ دیکھا یا اُسے کُچھ معلُوم ہے اور وہ نہ بتائے تو اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔;q#اور اُس کی سب چربی کو الگ کرے جَیسے سلامتی کے ذبِیحہ کے برّہ کی چربی الگ کی جاتی ہے اور کاہِن اُس کو مذبح پر خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں کے اُوپر جلائے ۔ یُوں کاہِن اُس کے لِئے اُس کی خطا کا جو اُس سے ہُوئی ہے کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی۔"?"اور کاہِن خطا کی قُربانی کا کُچھ خُون اپنی اُنگلی پر لے کر اُسے سوختنی قُربانی کے مذبح کے سِینگوں پر لگائے اور اُس کا باقی سب خُون مذبح کے پایہ پر اُنڈیل دے۔~ w!اور اپنا ہاتھ خطا کی قُربانی کے جانور کے سر پر رکھّے اور اُسے خطا کی قُربانی کے طَور پر اُس جگہ ذبح کرے جہاں سوختنی قُربانی ذبح کرتے ہیں۔  اور اگر خطا کی قُربانی کے لِئے اُس کا چڑھاوا برّہ ہو تو وہ بے عَیب مادہ لائے۔  اور وہ اُس کی ساری چربی کو الگ کرے جَیسے سلامتی کے ذبِیحہ کی چربی الگ کی جاتی ہے اور کاہِن اُسے مذبح پر راحت انگیز خُوشبُو کے طَور پر خُداوند کے لِئے جلائے ۔ یُوں کاہِن اُس کے لِئے کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی۔ اور کاہِن اُس کا کُچھ خُون اپنی اُنگلی پر لے کر اُسے سوختنی قُربانی کے مذبح کے سِینگوں پر لگائے اور اُس کا باقی سب خُون مذبح کے پایہ پر اُنڈیل دے۔f Gاور وہ اپنا ہاتھ خطا کی قُربانی کے جانور کے سر پر رکھّے اور خطا کی قُربانی کے اُس جانور کو سوختنی قُربانی کی جگہ پر ذبح کرے۔W)تُوجب وہ خطا جو اُس نے کی اُسے بتا دی جائے تو وہ اپنی اُس خطا کے واسطے جو اُس سے سرزد ہُوئی ہے ایک بے عَیب بکری لائے۔wiاور اگر کوئی عام آدمیوں میں سے نادانِستہ خطا کرے اور اُن کاموں میں سے جِنہیں خُداوند نے منع کِیا ہے کِسی کام کو کر کے مُجرِم ہو جائے۔gIاور سلامتی کے ذبِیحہ کی چربی کی طرح اُس کی سب چربی مذبح پر جلائے ۔ یُوں کاہِن اُس کی خطا کا کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی۔Cاور کاہِن خطا کی قُربانی کا کُچھ خُون اپنی اُنگلی پر لے کر اُسے سوختنی قُربانی کے مذبح کے سِینگوں پر لگائے اور اُس کا باقی سب خُون سوختنی قُربانی کے مذبح کے پایہ پر اُنڈیل دے۔ اور اپنا ہاتھ اُس بکرے کے سر پر رکھّے اور اُسے اُس جگہ ذبح کرے جہاں سوختنی قُربانی کے جانور خُداوند کے آگے ذبح کرتے ہیں ۔ یہ خطا کی قُربانی ہے۔A}تو جب وہ خطا جو اُس سے سرزد ہُوئی ہے اُسے بتا دی جائے تو وہ ایک بے عَیب بکرا اپنی قُربانی کے واسطے لائے۔{اور جب کِسی سردار سے خطا سرزد ہو اور وہ اُن کاموں میں سے جِنہیں خُداوند نے منع کِیا ہے کِسی کام کو نادانِستہ کر بَیٹھے اور مُجرِم ہو جائے۔Rاور وہ اُس بچھڑے کو لشکرگاہ کے باہر لے جا کر جلائے جَیسے پہلے بچھڑے کو جلایا تھا ۔ یہ جماعت کی خطا کی قُربانی ہے۔'وہ بچھڑے سے یہی کرے یعنی جو کُچھ خطا کی قُربانی کے بچھڑے سے کِیا تھا وُہی اِس بچھڑے سے کرے ۔ یُوں کاہِن اُن کے لِئے کفّارہ دے تو اُنہیں مُعافی مِلے گی۔jOاور اُس کی سب چربی اُس سے الگ کر کے اُسے مذبح پر جلائے۔V~'اور اُسی خُون میں سے مذبح کے سِینگوں پر جو خُداوند کے آگے خَیمۂِ اِجتماع میں ہے لگائے اور باقی سارا خُون سوختنی قُربانی کے مذبح کے پایہ پر جو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر ہے اُنڈیل دے۔4}cاور کاہِن اپنی اُنگلی اُس خُون میں ڈبو ڈبو کر اُسے پردہ کے سامنے سات بار خُداوند کے آگے چِھڑکے۔|اور کاہِن ممسُوح اُس بچھڑے کے خُون میں سے کُچھ خَیمۂِ اِجتماع میں لے جائے۔V{'اور جماعت کے بزُرگ اپنے اپنے ہاتھ خُداوند کے آگے اُس بچھڑے کے سر پر رکھّیں اور بچھڑا خُداوند کے آگے ذبح کِیا جائے۔z تو اُس خطا کے جِس کے وہ قصُوروار ہوں معلُوم ہو جانے پر جماعت ایک بچھڑا خطا کی قُربانی کے طَور پر چڑھانے کے لِئے خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے لائے۔Yy- اگر بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے انجانے چُوک ہو جائے اور یہ بات جماعت کی آنکھوں سے چُھپی تو ہو تَو بھی وہ اُن کاموں میں سے جِنہیں خُداوند نے منع کِیا ہے کِسی کام کو کر کے مُجرِم ہو گئی ہو۔-xU یعنی پُورے بچھڑے کو لشکرگاہ کے باہر کِسی صاف جگہ میں جہاں راکھ پڑتی ہے لے جائے اور سب کُچھ لکڑیوں پر رکھ کر آگ سے جلائے ۔ وہ وہیں جلایا جائے جہاں راکھ ڈالی جاتی ہے۔w# اور اُس بچھڑے کی کھال اور اُس کا سب گوشت اور سر اور پائے اور انتڑیاں اور گوبر۔Fv جَیسے سلامتی کے ذبِیحہ کے بچھڑے سے وہ الگ کِئے جاتے ہیں اور کاہِن اُن کو سوختنی قُربانی کے مذبح پر جلائے۔pu[ اور دونوں گُردے اور اُن کے اُوپر کی چربی جو کمر کے پاس رہتی ہے اور جِگر پر کی جِھلّی گُردوں سمیت اِن سبھوں کو وہ وَیسے ہی الگ کرے۔t پِھر وہ خطا کی قُربانی کے بچھڑے کی سب چربی کو اُس سے الگ کرے یعنی جِس چربی سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اور وہ سب چربی جو انتڑیوں پر لِپٹی رہتی ہے۔4scاور کاہِن اُسی خُون میں سے خُوشبُودار بخُور جلانے کی قُربان گاہ کے سِینگوں پر جو خَیمۂِ اِجتماع میں ہے خُداوند کے آگے لگائے اور اُس بچھڑے کے باقی سب خُون کو سوختنی قُربانی کے مذبح کے پایہ پر جو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر ہے اُنڈیل دے۔jrOاور کاہِن اپنی اُنگلی خُون میں ڈبو ڈبو کر اور خُون میں سے لے لے کر اُسے مَقدِس کے پردہ کے سامنے سات بار خُداوند کے آگے چِھڑکے۔)qMاور وہ کاہِن ممسُوح اُس بچھڑے کے خُون میں سے کُچھ لے کر اُسے خَیمۂِ اِجتماع میں لے جائے۔ypmوہ اُس بچھڑے کو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے آگے لائے اور بچھڑے کے سر پر اپنا ہاتھ رکھّے اور اُس کو خُداوند کے آگے ذبح کرے۔>owاگر کاہِن ممسُوح اَیسی خطا کرے جِس سے قَوم مُجرِم ٹھہرتی ہو تو وہ اپنی اُس خطا کے واسطے جو اُس نے کی ہے ایک بے عَیب بچھڑا خطا کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانے۔mnUبنی اِسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی اُن کاموں میں سے جِن کو خُداوند نے منع کِیا ہے کِسی کام کو کرے اور اُس سے نادانِستہ خطا ہو جائے۔Bm اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔>lwیہ تُمہاری سب سکُونت گاہوں میں نسل در نسل ایک دائمی قانُون رہے گا کہ تُم چربی یا خُون مُطلق نہ کھاؤ۔skaاور کاہِن اِن کو مذبح پر جلائے ۔ یہ اُس آتِشِین قُربانی کی غِذا ہے جو راحت انگیز خُوشبُو کے لِئے ہوتی ہے ۔ ساری چربی خُداوند کی ہے۔^j7اور دونوں گُردے اور اُن کے اُوپر کی چربی جو کمر کے پاس رہتی ہے اور جگر پر کی جِھلّی گُردوں سمیت اِن سبھوں کو وہ الگ کرے۔0i[اور وہ اُس میں سے اپنا چڑھاوا آتِشِین قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانے یعنی جِس چربی سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اور وہ سب چربی جو انتڑیوں پر لِپٹی رہتی ہے۔h} اور وہ اپنا ہاتھ اُس کے سر پر رکھّے اور اُسے خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے ذبح کرے اور ہارُون کے بیٹے اُس کے خُون کو مذبح پر گِرداگِرد چِھڑکیں۔g{ اور اگر وہ بکرا یا بکری چڑھاتا ہو تو اُسے خُداوند کے حضُور چڑھائے۔8fk اور کاہِن اِنہیں مذبح پر جلائے ۔ یہ اُس آتِشِین قُربانی کی غِذا ہے جو خُداوند کو گُذرانی جاتی ہے۔`e; اور دونوں گُردے اور اُن کے اُوپر کی چربی جو کمر کے پاس رہتی ہے اور جِگر پر کی جِھلّی گُردوں سمیت اِن سبھوں کو وہ الگ کرے۔ d اور وہ سلامتی کے ذبِیحہ میں سے خُداوند کے لِئے آتِشِین قُربانی گُذرانے یعنی اُس کی پُوری چربی بھری دُم کو وہ ریڑھ کے پاس سے الگ کرے اور جِس چربی سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اور وہ ساری چربی جو انتڑیوں پر لِپٹی رہتی ہے۔c1اور اپنا ہاتھ اپنے چڑھاوے کے جانور کے سر پر رکھّے اور اُسے خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے ذبح کرے اور ہارُون کے بیٹے اُس کے خُون کو مذبح پر گِرداگِرد چِھڑکیں۔kbQاگر وہ برّہ چڑھاتا ہو تو اُسے خُداوند کے حضُور چڑھائے۔}auاور اگر اُس کا سلامتی کے ذبِیحے کا چڑھاوا خُداوند کے لِئے بھیڑ بکری میں سے ہو تو خواہ وہ نر ہو یا مادہ پر جو بے عَیب ہو اُسی کو وہ چڑھائے۔8`kاور ہارُون کے بیٹے اُنہیں مذبح پر سوختنی قُربانی کے اُوپر جلائیں جو اُن لکڑیوں پر ہو گی جو آگ کے اُوپر ہیں۔ یہ خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ہے۔2__اور وہ ساری چربی جو انتڑیوں پر لِپٹی رہتی ہے اور دونوں گُردے اور اُن کے اُوپر کی چربی جو کمر کے پاس رہتی ہے اور جِگر پر کی جِھلّی گُردوں سمیت اِن سبھوں کو وہ جُدا کرے۔Q^اور وہ سلامتی کے ذبِیحہ میں سے خُداوند کے لِئے آتِشِین قُربانی گُذرانے یعنی جِس چربی سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں۔ ~}||^{zxwtvuTussrrq|ponmll jihlgrfeedRba`_^\[ZnYWJUU6TSVR7QpPONMYLdKII.HGFEE D_C>BA@??>7=%<&;9976~532O2 00c/.,+;)V( &%###*"r! z 9a0EVx$mQ+Ud  o w;y)F$`C *اور زمِین پر کے سب رینگنے والے جانداروں میں سے جِتنے پیٹ یا چار پاؤں کے بل چلتے ہیں یا جِن کے بُہت سے پاؤں ہوتے ہیں اُن کو تُم نہ کھانا کیونکہ وہ مکرُوہ ہیں۔!_= )اور سب رینگنے والے جاندار جو زمِین پر رینگتے ہیں مکرُوہ ہیں اور کبھی کھائے نہ جائیں۔:^o (اور جو کوئی اُن کی لاش میں سے کُچھ کھائے وہ اپنے کپڑے دھو ڈالے اور وہ شام تک ناپاک رہے گا اور جو کوئی اُن کی لاش کو اُٹھائے وہ اپنے کپڑے دھو ڈالے اور وہ شام تک ناپاک رہے گا۔[]1 'اور جِن جانوروں کو تُم کھا سکتے ہو اگر اُن میں سے کوئی مَر جائے تو جو کوئی اُس کی لاش کو چُھوئے وہ شام تک ناپاک رہے گا۔S\! &پر اگر بیج پر پانی ڈالا گیا ہو اور اِس کے بعد اُن کی لاش میں سے کُچھ اُس پر گِرا ہو تو وہ تُمہارے لِئے ناپاک ہو گا۔[' %اور اگر اُن کی لاش کا کُچھ حِصّہ کِسی بونے کے بِیج پر گِرے تو وہ بیج پاک رہے گا۔>Zw $مگر چشمہ یا تالاب جِس میں بُہت پانی ہو وہ پاک رہے گا پر جو کُچھ اُن کی لاش سے چُھو جائے وہ ناپاک ہو گا۔8Yk #اور جِس چِیز پر اُن کی لاش کا کوئی حِصّہ گِرے خواہ وہ تنُور ہو یا چُولھا وہ ناپاک ہو گی اور توڑ ڈالی جائے ۔ اَیسی چِیزیں ناپاک ہوتی ہیں اور وہ تُمہارے لِئے بھی ناپاک ہوں۔X% "اُس کے اندر اگر کھانے کی کوئی چِیز ہو جِس میں پانی پڑا ہُؤا ہوتو وہ بھی ناپاک ٹھہرے گی اور اگر اَیسے برتن میں پِینے کے لِئے کُچھ ہو تو وہ ناپاک ہو گا۔[W1 !اور اگر اِن میں سے کوئی کِسی مِٹّی کے برتن میں گِر جائے تو جو کُچھ اُس میں ہے وہ ناپاک ہو گا اور برتن کو تُم توڑ ڈالنا۔V5 اور جِس چِیز پر وہ مَرے پِیچھے گِریں وہ چِیز ناپاک ہو گی خواہ وہ لکڑی کا برتن ہو یا کپڑا یا چمڑا یا بورا ہو ۔ خواہ کِسی کا کَیسا ہی برتن ہو ضرُور ہے کہ وہ پانی میں ڈالا جائے اور وہ شام تک ناپاک رہے گا ۔ اِس کے بعد وہ پاک ٹھہرے گا۔eUE سب رینگنے والے جانداروں میں سے یہ تُمہارے لِئے ناپاک ہیں ۔ جو کوئی اُن کے مَرے پِیچھے اُن کو چُھوئے وہ شام تک ناپاک رہے گا۔hTK اور حِرذُون اور گوہ اور چُھپکلی اور سانڈا اور گِرگٹ۔mSU اور زمِین پر کے رینگنے والے جانوروں میں سے جو تُمہارے لِئے ناپاک ہیں وہ یہ ہیں یعنی نیولا اور چُوہا اور ہر قِسم کی بڑی چُھپکلی۔RR اور جو کوئی اُن کی لاش کو اُٹھائے وہ اپنے کپڑے دھو ڈالے اور وہ شام تک ناپاک رہے گا۔ یہ سب تُمہارے لِئے ناپاک ہیں۔"Q? اور چار پاؤں پر چلنے والے جانوروں میں سے جِتنے اپنے پنجوں کے بل چلتے ہیں وہ بھی تُمہارے لِئے ناپاک ہیں ۔ جو کوئی اُن کی لاش کو چُھوئے وہ شام تک ناپاک رہے گا۔P+ اور سب چارپائے جِن کے پاؤں الگ ہیں پر وہ چِرے ہُوئے نہیں اور نہ وہ جُگالی کرتے ہیں وہ تُمہارے لِئے ناپاک ہیں ۔ جو کوئی اُن کو چُھوئے وہ ناپاک ٹھہرے گا۔3Oa اور جو کوئی اِن کی لاش میں سے کُچھ بھی اُٹھائے وہ اپنے کپڑے دھو ڈالے اور وہ شام تک ناپاک رہے گا۔2N_ اور اِن سے تُم ناپاک ٹھہرو گے ۔ جو کوئی اِن میں سے کِسی کی لاش کو چُھوئے وہ شام تک ناپاک رہے گا۔M/ پر سب پَردار رینگنے والے جاندار جِن کے چار پاؤں ہیں وہ تُمہارے لِئے مکرُوہ ہیں۔ZL/ وہ جِنہیں تُم کھا سکتے ہو یہ ہیں ۔ ہر قِسم کی ٹِڈّی اور ہر قِسم کا سُلعام اور ہر قِسم کا جِھینگر اور ہر قِسم کا ٹِڈّا۔;Kq مگر پَردار رینگنے والے جانداروں میں سے جو چار پاؤں کے بل چلتے ہیں تُم اُن جانداروں کو کھا سکتے ہو جِن کے زمِین کے اُوپر کُودنے پھاندنے کو پاؤں کے اُوپر ٹانگیں ہوتی ہیں۔,JS اور سب پردار رینگنے والے جاندار جِتنے چار پاؤں کے بل چلتے ہیں وہ تُمہارے لِئے مکرُوہ ہیں۔fIG اور لق لق اور سب قِسم کے بگلے اور ہُدہُد اور چمگادڑ۔;Hs اور قاز اور حواصِل اور گِدھ۔AG اور بُوم اور ہڑگیلا اور اُلُّو۔iFM اور شُترمُرغ اور چُغد اور کوکل اور ہر قِسم کے شاہِین۔,EU اور ہر قِسم کے کوّے۔:Dq اور چِیل اور ہر قِسم کا باز۔C اور پرِندوں میں جو مکرُوہ ہونے کے سبب سے کبھی کھائے نہ جائیں اور جِن سے تُمہیں کراہِیّت کرنا ہے سو یہ ہیں۔ عُقاب اور اُستخوان خوار اور لگڑ۔B% پانی کے جِس کِسی جاندار کے نہ پَر ہوں اور نہ چِھلکے وہ تُمہارے لِئے مکرُوہ ہے۔5Ae اور وہ تُمہارے لِئے مکرُوہ ہی رہیں ۔ تُم اُن کا گوشت نہ کھانا اور اُن کی لاشوں سے کراہِیّت کرنا۔!@= لیکن وہ سب جاندار جو پانی میں یعنی سمُندروں اور دریاؤں وغیرہ میں چلتے پِھرتے اور رہتے ہیں لیکن اُن کے پَر اور چِھلکے نہیں ہوتے وہ تُمہارے لِئے مکرُوہ ہیں۔? جو جانور پانی میں رہتے ہیں اُن میں سے تُم اِن کو کھانا یعنی سمُندروں اور دریاؤں وغیرہ کے جانوروں میں جِن کے پَر اور چِھلکے ہوں تُم اُنہیں کھاؤ۔>5 تُم اُن کا گوشت نہ کھانا اور اُن کی لاشوں کو نہ چُھونا ۔ وہ تُمہارے لِئے ناپاک ہیں۔N= اور سُؤر کو کیونکہ اُس کے پاؤں الگ اور چِرے ہُوئے ہیں پر وہ جُگالی نہیں کرتا ۔ وہ بھی تُمہارے لِئے ناپاک ہے۔6<g اور خرگوش کو کیونکہ وہ جُگالی تو کرتا ہے پر اُس کے پاؤں الگ نہیں ۔ وہ بھی تُمہارے لِئے ناپاک ہے۔1;] اور سافان کو کیونکہ وہ جُگالی کرتا ہے پر اُس کے پاؤں الگ نہیں ۔ وہ بھی تُمہارے لِئے ناپاک ہے۔I:  مگر جو جُگالی کرتے ہیں یا جِن کے پاؤں الگ ہیں اُن میں سے تُم اِن جانوروں کو نہ کھانا یعنی اُونٹ کو کیونکہ وہ جُگالی کرتا ہے پر اُس کے پاؤں الگ نہیں ۔ سو وہ تُمہارے لِئے ناپاک ہے۔'9I جانوروں میں جِن کے پاؤں الگ اور چِرے ہُوئے ہیں اور وہ جُگالی کرتے ہیں تُم اُن کو کھاؤ۔48c تُم بنی اِسرائیل سے کہو کہ زمِین کے سب حَیوانات میں سے جِن جانوروں کو تُم کھا سکتے ہو وہ یہ ہیں۔S7 # پِھر خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا۔M6 جب مُوسیٰ نے یہ سُنا تو اُسے پسند آیا۔C5 تب ہارُون نے مُوسیٰ سے کہا دیکھ! آج ہی اُنہوں نے اپنی خطا کی قُربانی اور اپنی سوختنی قُربانی خُداوند کے حضُور گُذرانی اور مُجھ پر اَیسے اَیسے حادثے گُذر گئے ۔ پس اگر مَیں آج خطا کی قُربانی کا گوشت کھاتا تو کیا یہ بات خُداوند کی نظر میں بھلی ہوتی؟۔n4W دیکھو! اُس کا خُون مَقدِس میں تو لایا ہی نہیں گیا تھا ۔ پس تُم کو لازِم تھا کہ میرے حُکم کے مُطابِق تُم اُسے مَقدِس میں کھا لیتے۔}3u خطا کی قُربانی جو نِہایت مُقدّس ہے اور جِسے خُداوند نے تُم کو اِس لِئے دِیا ہے کہ تُم جماعت کے گُناہ کو اپنے اُوپر اُٹھا کر خُداوند کے حضُور اُن کے لِئے کفّارہ دو تُم نے اُس کا گوشت مَقدِس میں کیوں نہ کھایا؟۔H2  پِھر مُوسیٰ نے خطا کی قُربانی کے بکرے کو جو بُہت تلاش کِیا تو کیا دیکھتا ہے کہ وہ جل چُکا ہے ۔ تب وہ ہارُون کے بیٹوں اِلیعزر اور اِتمر پر جو بچ رہے تھے ناراض ہُؤا اور کہنے لگا کہ۔a1= اور اُٹھانے کی قُربانی کی ران اورہِلانے کی قُربانی کا سِینہ جِسے وہ چربی کی آتِشِین قُربانیوں کے ساتھ لائیں گے تاکہ وہ خُداوند کے حضُور ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر ہِلائے جائیں ۔ یہ دونوں ہمیشہ کے لِئے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق تیرا اور تیرے بیٹوں کا حق ہو گا۔*0O اور ہِلانے کی قُربانی کے سِینہ کو اور اُٹھانے کی قُربانی کی ران کو تُم لوگ یعنی تیرے ساتھ تیرے بیٹے اور بیٹیاں بھی کِسی صاف جگہ میں کھانا کیونکہ بنی اِسرائیل کے سلامتی کے ذبِیحوں میں سے یہ تیرا اور تیرے بیٹوں کا حق ہے جو دِیا گیا ہے۔/1 اور تُم اُسے کِسی پاک جگہ میں کھانا ۔ اِس لِئے کہ خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں میں سے تیرا اور تیرے بیٹوں کا یہ حق ہے کیونکہ مُجھے اَیسا ہی حُکم مِلا ہے۔(.K پِھر مُوسیٰ نے ہارُون اور اُس کے بیٹوں اِلیعزر اور اِتمر سے جو باقی رہ گئے تھے کہا کہ خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں میں سے جو نذر کی قُربانی بچ رہی ہے اُسے لے لو اور بغَیر خمِیر کے اُس کو مذبح کے پاس کھاؤ کیونکہ یہ نِہایت مُقدّس ہے۔+-Q اور بنی اِسرائیل کو وہ سب آئِین سِکھا سکو جو خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت اُن کو فرمائے ہیں۔,} تاکہ تُم مُقدّس اور عام اشیا میں اور پاک اور ناپاک میں تمیز کر سکو۔+5 تُو یا تیرے بیٹے مَے یا شراب پی کر کبھی خَیمۂِ اِجتماع کے اندر داخِل نہ ہونا تاکہ تُم مَر نہ جاؤ ۔ یہ تُمہارے لِئے نسل در نسل ہمیشہ تک ایک قانُون رہے گا۔C* اور خُداوند نے ہارُون سے کہا کہ۔U)% اور تُم خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ سے باہر نہ جانا تا اَیسا نہ ہو کہ تُم مَر جاؤ کیونکہ خُداوند کا مَسح کرنے کا تیل تُم پر لگا ہُؤا ہے ۔ سو اُنہوں نے مُوسیٰ کے کہنے کے مُطابِق عمل کِیا۔(  اور مُوسیٰ نے ہارُون اور اُس کے بیٹوں اِلیعزر اور اِتمر سے کہا کہ نہ تُمہارے سر کے بال بکھرنے پائیں اور نہ تُم اپنے کپڑے پھاڑنا تاکہ نہ تُم ہی مَرو اور نہ ساری جماعت پر اُس کا غضب نازِل ہو پر اِسرا ئیل کے سب گھرانے کے لوگ جو تُمہارے بھائی ہیں اُس آگ پر جو خُداوند نے لگائی ہے نَوحہ کریں۔F' پس وہ نزدِیک گئے اور اُنہیں اُن کے کُرتوں سمیت اُٹھا کر مُوسیٰ کے حُکم کے مُطابِق لشکرگاہ کے باہر لے گئے۔G&  پِھر مُوسیٰ نے میسائیل اور الصفن کو جو ہارُون کے چچا عُزِّی ایل کےبیٹے تھے بُلا کر اُن سے کہا نزدِیک آؤ اور اپنے بھائیوں کو مَقدِس کے سامنے سے اُٹھا کر لشکرگاہ کے باہر لے جاؤ۔E% تب مُوسیٰ نے ہارُون سے کہا یہ وُہی بات ہے جو خُداوند نے کہی تھی کہ جو میرے نزدِیک آئیں ضرُور ہے کہ وہ مُجھے مُقدّس جانیں اور سب لوگوں کے آگے میری تمجِید کریں اور ہارُون چُپ رہا۔*$O اور خُداوند کے حضُور سے آگ نِکلی اور اُن دونوں کو کھا گئی اور وہ خُداوند کے حضُور مَر گئے۔U# ' اور ند ب اور اَبِیہُو نے جو ہارُون کے بیٹے تھے اپنے اپنے بخُور دان کو لے کر اُن میں آگ بھری اور اُس پر اَور اُوپری آگ جِس کا حُکم خُداوند نے اُن کو نہیں دِیا تھا خُداوند کے حضُور گُذرانی۔ "  اور خُداوند کے حضُور سے آگ نِکلی اور سوختنی قُربانی اور چربی کو مذبح کے اُوپر بھسم کر دِیا ۔ لوگوں نے یہ دیکھ کر نعرے مارے اور سرنِگُوں ہو گئے۔{!q اور مُوسیٰ اور ہارُون خَیمۂِ اِجتماع میں داخِل ہُوئے اور باہر نِکل کر لوگوں کو برکت دی ۔ تب سب لوگوں پر خُداوند کا جلال نمودار ہُؤا۔  اور ہارُون نے جماعت کی طرف اپنے ہاتھ بڑھا کر اُن کو برکت دی اور خطا کی قُربانی اور سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانی گُذران کر نِیچے اُتر آیا۔X+ اور سِینہ اور دہنی ران کو ہارُون نے مُوسیٰ کے حُکم کے مُطابِق ہِلانے کی قُربانی کے طَورپر خُداوند کے حضُور ہِلایا۔sa اور چربی سِینوں پر دھر دی ۔ سو اُس نے وہ چربی مذبح پر جلائی۔!= اور اُنہوں نے بَیل کی چربی کو اور مینڈھے کی موٹی دُم کو اور اُس چربی کو جِس سے انتڑیاں ڈھکی رہتی ہیں اور دونوں گُردوں اور جِگر پر کی جِھلّی کو بھی اُسے دِیا۔'I اور اُس نے بَیل اور مینڈھے کو جو لوگوں کی طرف سے سلامتی کے ذبِیحے تھے ذبح کِیا اور ہارُون کے بیٹوں نے خُون اُسے دِیا اور اُس نے اُس کو مذبح پر گِرداگِرد چِھڑکا۔I  پِھر نذر کی قُربانی کو آگے لایا اور اُس میں سے ایک مُٹّھی لے کر صبُح کی سوختنی قُربانی کے علاوہ اُسے جلایا۔# اور سوختنی قُربانی کے جانور کو آگے لا کر اُس نے اُسے حُکم کے مُطابِق گُذرانا۔5 پِھر جماعت کے چڑھاوے کو آگے لا کر اور اُس بکرے کو جو جماعت کی خطا کی قُربانی کے لِئے تھا لے کر اُس کو ذبح کِیا اور پہلے کی طرح اُسے بھی خطا کے لِئے گُذرانا۔&G اور اُس نے انتڑیوں اور پایوں کو دھویا اور اُن کو مذبح پر سوختنی قُربانی کے اُوپر جلایا۔1] اور سوختنی قُربانی کو ایک ایک ٹُکڑا کر کے سر سمیت اُس کو دِیا اور اُس نے اُنہیں مذبح پر جلایا۔oY پِھر اُس نے سوختنی قُربانی کے جانور کو ذبح کِیا اور ہارُون کے بیٹوں نے خُون اُسے دِیا اور اُس نے اُس کو مذبح کے گِرداگِرد چِھڑکاcA اور گوشت اور کھال کو لشکرگاہ کے باہر آگ میں جلایا۔kQ لیکن خطا کی قُربانی کی چربی اور گُردوں اور جِگر پر کی جِھلّی کو اُس نے مذبح پر جلایا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔$C اور ہارُون کے بیٹے خُون کو اُس کے پاس لے گئے اور اُس نے اپنی اُنگلی اُس میں ڈبو ڈبو کر اُسے مذبح کے سِینگوں پر لگایا اور باقی خُون مذبح کے پایہ پر اُنڈیل دِیا۔(K سو ہارُون نے مذبح کے پاس جا کر اُس بچھڑے کو جو اُس کی خطا کی قُربانی کے لِئے تھا ذبح کِیا۔(K اور مُوسیٰ نے ہارُون سے کہا کہ مذبح کے نزدِیک جا اور اپنی خطا کی قُربانی اور اپنی سوختنی قُربانی گُذران اور اپنے لِئے اور قَوم کے لِئے کفّارہ دے اور جماعت کے چڑھاوے کو گُذران اور اُن کے لِئے کفّارہ دے جَیسا خُداوند نے حُکم کِیا ہے۔Z/ مُوسیٰ نے کہا یہ وہ کام ہے جِس کی بابت خُداوند نے حُکم دِیا ہے کہ تُم اُسے کرو اور خُداوند کا جلال تُم پر ظاہِر ہو گا۔q] اور وہ جو کُچھ مُوسیٰ نے حُکم کِیا تھا سب خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے لے آئے اور ساری جماعت نزدِیک آ کر خُداوند کے حضُور کھڑی ہُوئی۔2_ اور سلامتی کے ذِبِیحہ کے لِئے خُداوند کے حضُور چڑھانے کے واسطے ایک بَیل اور ایک مینڈھا اور تیل مِلی ہُوئی نذر کی قُربانی بھی لو کیونکہ آج خُداوند تُم پر ظاہِر ہو گا۔   اور بنی اِسرائیل سے کہہ کہ تُم خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا اور سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا اور ایک برّہ جو یکسالہ اور بے عَیب ہوں لو۔  خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بے عَیب بچھڑا اور سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بے عَیب مینڈھا تُو اپنے واسطے لے اور اُن کو خُداوند کے حضُور گُذران۔I   آٹھویں دِن مُوسیٰ نے ہارُون اور اُس کے بیٹوں کو اور بنی اِسرائیل کے بزُرگوں کو بُلایا اور ہارُون سے کہا کہ۔C $پس ہارُون اور اُس کے بیٹوں نے سب کام خُداوند کے حُکم کے مُطابِق کِیا جو اُس نے مُوسیٰ کی معرفت دِیا تھا۔ 1#سو تُم خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر سات روز تک دِن رات ٹھہرے رہنا اور خُداوند کے حُکم کو ماننا تاکہ تُم مَر نہ جاؤ کیونکہ اَیسا ہی حُکم مُجھ کو مِلا ہے۔+Q"جَیسا آج کِیا گیا ہے وَیسا ہی کرنے کا حُکم خُداوند نے دِیا ہے تاکہ تُمہارے لِئے کفّارہ ہو۔-U!اور جب تک تُمہاری تخصِیص کے ایّام پُورے نہ ہوں تب تک یعنی سات دِن تک تُم خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ سے باہر نہ جانا کیونکہ سات دِن تک وہ تُمہاری تخصِیص کرتا رہے گا۔|s اور اِس گوشت اور روٹی میں سے جو کُچھ بچ رہے اُسے آگ میں جلا دینا۔اور مُوسیٰ نے ہارُون اور اُس کے بیٹوں سے کہا کہ یہ گوشت خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر پکاؤ اور اِس کو وہیں اُس روٹی کے ساتھ جو تخصِیصی ٹوکری میں ہے کھاؤ جَیسا مَیں نے حُکم کِیا ہے کہ ہارُون اور اُس کے بیٹے اُسے کھائیں۔Dاور مُوسیٰ نے مَسح کرنے کے تیل اور مذبح کے اُوپر کے خُون میں سے کُچھ کُچھ لے کر اُسے ہارُون اور اُس کے لِباس پر اور ساتھ ہی اُس کے بیٹوں پر اور اُن کے لِباس پر چِھڑکا اور ہارُون اور اُس کے لِباس کو اور اُس کے بیٹوں کو اور اُن کے لِباس کو مُقدّس کِیا۔X+پِھر مُوسیٰ نے سِینہ کو لِیا اور اُس کو ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور ہِلایا ۔ اُس تخصِیصی مینڈھے میں سے یہی مُوسیٰ کا حِصّہ تھا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔T#پِھر مُوسیٰ نے اُن کو اُن کے ہاتھوں سے لے لِیا اور اُن کو مذبح پر سوختنی قُربانی کے اُوپر جلایا ۔ یہ راحت انگیز خُوشبُو کے لِئے تخصِیصی قُربانی تھی ۔ یہ خُداوند کی آتِشِین قُربانی تھی۔b?اور اِن سبھوں کو ہارُون اور اُس کے بیٹوں کے ہاتھوں پر رکھ کر اُن کو ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور ہِلایا۔^7اور بے خمِیری روٹِیوں کی ٹوکری میں سے جو خُداوند کے حضُور رہتی تھی بے خمِیری روٹی کا ایک گِردہ اور تیل چُپڑی ہُوئی روٹی کا ایک گِردہ اور ایک چپاتی نِکال کر اُنہیں چربی اور دہنی ران پر رکھّا۔ اور اُس نے چربی اور موٹی دُم اور انتڑیوں کے اُوپر کی چربی اور جِگر پر کی جِھلّی اور دونوں گُردے اور اُن کی چربی اور دہنی ران اِن سبھوں کو لِیا۔x~kپِھر وہ ہارُون کے بیٹوں کو آگے لایا اور اُسی خُون میں سے کُچھ اُن کے دہنے کان کی لَو پر اور دہنے ہاتھ کے انگُوٹھے اور دہنے پاؤں کے انگُوٹھے پر لگایا اور باقی خُون کو اُس نے مذبح کے اُوپر گِرداگِرد چِھڑکا۔&}Gاور اُس نے اُس کو ذبح کِیا اور مُوسیٰ نے اُس کا کُچھ خُون لے کر اُسے ہارُون کے دہنے کان کی لَو پر اور دہنے ہاتھ کے انگُوٹھے اور دہنے پاؤں کے انگُوٹھے پر لگایا۔x|kاور اُس نے دُوسرے مینڈھے کو جو تخصِیصی مینڈھا تھا حاضِر کِیا اور ہارُون اور اُس کے بیٹوں نے اپنے اپنے ہاتھ اُس مینڈھے کے سر پر رکھّے۔{اور اُس نے انتڑیوں اور پایوں کو پانی سے دھویا اور مُوسیٰ نے پُورے مینڈھے کو مذبح پر جلایا ۔ یہ سوختنی قُربانی راحت انگیز خُوشبُو کے لِئے تھی ۔ یہ خُداوند کی آتِشِین قُربانی تھی جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔2z_پِھر اُس نے مینڈھے کے عُضو عُضو کو کاٹ کر الگ کِیا اور مُوسیٰ نے سر اور اعضا اور چربی کو جلایا۔y-اور اُس نے اُس کو ذبح کِیا اور مُوسیٰ نے خُون کو مذبح کے اُوپر گِرداگِرد چِھڑکا۔fxGپِھر اُس نے سوختنی قُربانی کے مینڈھے کو حاضِر کِیا اور ہارُون اور اُس کے بیٹوں نے اپنے اپنے ہاتھ اُس مینڈھے کے سر پر رکھّے۔_w9لیکن بچھڑے کو اُس کی کھال اور گوشت اور گوبر سمیت لشکرگاہ کے باہر آگ میں جلایا جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔vvgاور مُوسیٰ نے انتڑیوں کے اُوپر کی ساری چربی اور جِگر پر کی جِھلّی اور دونوں گُردوں اور اُن کی چربی کو لِیا اور اُنہیں مذبح پر جلایا۔u}پِھر اُس نے اُس کو ذبح کِیا اور مُوسیٰ نے خُون کو لے کر مذبح کے گِرداگِرد اُس کے سِینگوں پر اپنی اُنگلی سے لگایا اور مذبح کو پاک کِیا اور باقی خُون مذبح کے پایہ پر اُنڈیل کر اُس کا کفّارہ دِیا تاکہ وہ مُقدّس ہو۔mtUاور وہ خطا کی قُربانی کے بچھڑے کو آگے لایا اور ہارُون اور اُس کے بیٹوں نے اپنے اپنے ہاتھ خطا کی قُربانی کے بچھڑے کے سر پر رکھّے۔#sA پِھر مُوسیٰ ہارُون کے بیٹوں کو آگے لایا اور اُن کو کُرتے پہنائے اور اُن پر کمربند لپیٹے اور اُن کو پگڑیاں پہنائِیں جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا۔2r_ اور مَسح کرنے کے تیل میں سے تھوڑا سا ہارُون کے سر پر ڈالا اور اُسے مَسح کِیا تاکہ وہ مُقدّس ہو۔q اور اُس میں سے تھوڑا سا لے کر مذبح پر سات بار چِھڑکا اور مذبح اور اُس کے سب ظُروف کو اور حَوض اور اُس کی کُرسی کو مَسح کِیا تاکہ اُنہیں مُقدّس کرے۔rryqonpmXkjiivhigfendd4cbbla`R_^^]\ZYXW_VUTlSRRUPPKONaMLL:KJIHGFF^EkD1CB\A'@W?=<;:99f8766,43210Y/I.,+`*)(\'I&)%J#"! 9p3#Vg / ` 9 a 8y;eqجِس بِستر پر جریان کا مرِیض سوئے وہ بِستر ناپاک ہو گا اور جِس چِیز پر وہ بَیٹھے وہ چِیز ناپاک ہو گی۔Odاور جریان کے سبب سے اُس کی ناپاکی یُوں ہو گی کہ خواہ دھات بہتی ہو یا دھات کا بہنا مَوقُوف ہو گیا ہو وہ ناپاک ہے۔ c;بنی اِسرائیل سے کہو کہ اگر کِسی شخص کو جریان کامرض ہو تو وہ جریان کے سبب سے ناپاک ہے۔Vb )اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا کہ۔ a;9تاکہ بتایا جائے کہ کب وہ ناپاک اور کب پاک قرار دِئے جائیں ۔ کوڑھ کے لِئے شرع یِہی ہے۔k`Q8اور ورم اور پپڑی اور چمکتے ہُوئے داغ کے لِئے شرع یہ ہے۔D_7اور کپڑے اور گھر کے کوڑھ کے لِئے۔U^%6کوڑھ کی ہر قِسم کی بلا کے اور سعفہ کے لِئے۔P]5اور اُس زِندہ پرِندہ کو شہر کے باہر کُھلے مَیدان میں چھوڑ دے ۔ یُوں وہ گھر کے لِئے کفّارہ دے تو وہ پاک ٹھہرے گا۔s\a4اور وہ اُس پرِندے کے خُون سے اور بہتے ہُوئے پانی اور زِندہ پرِندہ اور دیودار کی لکڑی اور زُوفا اور سُرخ کپڑے سے اُس گھر کو پاک کرے۔X[+3پِھر وہ دیودار کی لکڑی اور زُوفا اور سُرخ کپڑے اور اُس زِندہ پرِندہ کو لے کر اُن کو اُس ذبح کِئے ہُوئے پرِندہ کے خُون میں اور اُس بہتے ہُوئے پانی میں غوطہ دے اور سات بار اُس گھر پر چِھڑکے۔Z52اور وہ اُن پرِندوں میں سے ایک کو مِٹّی کے کِسی برتن میں بہتے ہُوئے پانی پر ذبح کرے۔4Yc1اور وہ اُس گھر کو پاک قرار دینے کے لِئے دو پرِندے اور دیودار کی لکڑی اور سُرخ کپڑا اور زُوفا لے۔#XA0اور اگر کاہِن اندر جا کر مُلاحظہ کرے اور دیکھے کہ گھر کی استرکاری کے بعد وہ بلا اُس گھر میں نہیں پَھیلی تو وہ اُس گھر کو پاک قرار دے کیونکہ وہ بلا دُور ہو گئی۔KW/اور جو کوئی اُس گھر میں سوئے وہ اپنے کپڑے دھو ڈالے اور جو کوئی اُس گھر میں کُچھ کھائے وہ بھی اپنے کپڑے دھوئے۔MV.ماسِوا اِس کے اگر کوئی اُس گھر کے بند کر دِئے جانے کے دِنوں میں اُس کے اندر داخِل ہو تو وہ شام تک ناپاک رہے گا۔}Uu-تب وہ اُس گھر کو اُس کے پتّھروں اور لکڑیوں اور اُس کی ساری مِٹّی کو گِرا دے اور وہ اُن کو شہر کے باہر نِکال کر کِسی ناپاک جگہ میں لے جائے۔kTQ,تو کاہِن اندر جا کر مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ وہ بلا گھر میں پَھیل گئی ہے تو اُس گھر میں کھا جانے والا کوڑھ ہے ۔ وہ ناپاک ہے۔{Sq+اور اگر پتّھروں کے نِکالے جانے اور اُس گھر کے کُھرچے اور استرکاری کرائے جانے کے بعد بھی وہ بلا پِھر آ جائے اور اُس گھر میں پُھوٹ نِکلے۔;Rq*اور وہ اُن پتّھروں کی جگہ اَور پتّھر لے کر لگائیں اور کاہِن تازہ گارے سے اُس گھر کی استرکاری کرائے۔dQC)پِھر وہ اُس گھر کو اندر ہی اندر چاروں طرف سے کُھرچوائے اور اُس کُھرچی ہُوئی مِٹّی کو شہر کے باہر کِسی ناپاک جگہ میں ڈالیں۔MP(تو کاہِن حُکم دے کہ اُن پتّھروں کو جِن میں وہ بلا ہے نِکال کر اُنہیں شہر کے باہر کِسی ناپاک جگہ میں پھینک دیں۔.OW'اور وہ ساتویں دِن پِھر آکر اُسے دیکھے ۔ اگر وہ بلا گھر کی دِیواروں میں پَھیلی ہُوئی نظر آئے۔$NC&تو کاہِن گھر سے باہر نِکل کر گھر کے دروازہ پر جائے اور گھر کو سات دِن کے لِئے بند کر دے۔(MK%اور اُس بلا کو مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ وہ بلا اُس گھر کی دِیواروں میں سبزی یا سُرخی مائِل گہری لکیروں کی صُورت میں ہے اور دِیوار میں سطح کے اندر نظر آتی ہے۔eLE$تب کاہِن حُکم کرے کہ اِس سے پیشتر کہ اُس بلا کو دیکھنے کے لِئے کاہِن وہاں جائے لوگ اُس گھر کو خالی کریں تاکہ جو کُچھ گھر میں ہو وہ ناپاک نہ ٹھہرایا جائے ۔ اِس کے بعد کاہِن گھر دیکھنے کو اندر جائے۔=Ku#تو اُس گھر کا مالِک جا کر کاہِن کو خبر دے کہ مُجھے اَیسا معلُوم ہوتا ہے کہ اُس گھر میں کُچھ بلا سی ہے۔J "جب تُم مُلکِ کنعا ن میں جِسے مَیں تُمہاری مِلکِیّت کِئے دیتا ہُوں داخِل ہو اور مَیں تُمہارے مِیراثی مُلک کے کِسی گھر میں کوڑھ کی بلا بھیجُوں۔YI-!پِھر خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا کہ۔0H[ اُس کوڑھی کے لِئے جو اپنے پاک قرار دِئے جانے کے سامان کو لانے کا مقدُور نہ رکھتا ہو شرع یہ ہے۔$GCیعنی جو کُچھ اُسے مُیسّر ہُؤا ہو اُس میں سے ایک کو خطا کی قُربانی کے طَور پر اور دُوسرے کو سوختنی قُربانی کے طَور پر نذر کی قُربانی کے ساتھ گُذرانے ۔ یُوں کاہِن اُس شخص کے لِئے جو پاک قرار دِیا جائے گا خُداوند کے حضُور کفّارہ دے۔Fپِھر وہ قُمریوں یا کبُوتر کے بچّوں میں سے جِنہیں وہ لا سکا ہو ایک کو چڑھائے۔Eاور جو تیل کاہِن کے ہاتھ میں باقی بچے وہ اُسے اُس شخص کے سر میں ڈال دے جو پاک قرار دِیا جائے گا تاکہ اُس کے لِئے خُداوند کے حضُور کفّارہ دِیا جائے۔yDmپِھر کاہِن کُچھ اپنے ہاتھ کے تیل میں سے لے اور جو شخص پاک قرار دِیا جائے گا اُس کے دہنے کان کی لَو پر اور اُس کے دہنے ہاتھ کے انگُوٹھے اور دہنے پاؤں کے انگُوٹھے پر جُرم کی قُربانی کے خُون کی جگہ اُسے لگائے۔2C_اور وہ اپنے بائیں ہاتھ کے تیل میں سے کُچھ اپنی دہنی اُنگلی سے خُداوند کے حضُور سات بار چِھڑکے۔B{پِھر کاہِن اُس تیل میں سے کُچھ اپنے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی میں ڈالے۔Ayپِھر کاہِن جُرم کی قُربانی کے برّہ کو ذبح کرے اور وہ جُرم کی قُربانی کا کُچھ خُون لے کر جو شخص پاک قرار دِیا جائے گا اُس کے دہنے کان کی لَو پر اور دہنے ہاتھ کے انگُوٹھے اور دہنے پاؤں کے انگُوٹھے پر اُسے لگائے۔j@Oاور کاہِن جُرم کی قُربانی کے برّہ کو اور اُس لوج بھر تیل کو لے کر اُن کو خُداوند کے حضُور ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر ہِلائے۔]?5اِنہیں وہ آٹھویں دِن اپنے پاک قرار دِئے جانے کے لِئے کاہِن کے پاس خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے حضُور لائے۔ >اور اپنے مقدُور کے مُطابِق دو قُمریاں یا کبُوتر کے دو بچّے بھی لے جِن میں سے ایک تو خطا کی قُربانی کے لِئے اور دُوسرا سوختنی قُربانی کے لِئے ہو۔,=Sاور اگر وہ غریب ہو اور اِتنا اُسے مقدُور نہ ہو تو وہ ہِلانے کے واسطے جُرم کی قُربانی کے لِئے ایک نر برّہ لے تاکہ اُس کے لِئے کفّارہ دِیا جائے اور نذر کی قُربانی کے لِئے ایفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ اور لوج بھر تیل۔[<1پِھر کاہِن سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی کو مذبح پر چڑھائے ۔ یُوں کاہِن اُس کے لِئے کفّارہ دے تو وہ پاک ٹھہرے گا۔;3اور کاہِن خطا کی قُربانی بھی گُذرانے اور اُس کے لِئے جو اپنی ناپاکی سے پاک قرار دِیا جائے گا کفّارہ دے ۔ اِس کے بعد وہ سوختنی قُربانی کے جانور کو ذبح کرے۔:اور جو تیل کاہِن کے ہاتھ میں باقی بچے اُسے وہ اُس شخص کے سر میں ڈال دے جو پاک قرار دِیا جائے گا ۔ یُوں کاہِن اُس کے لِئے خُداوند کے حضُور کفّارہ دے۔{9qاور کاہِن اپنے ہاتھ کے باقی تیل میں سے کُچھ لے اور جو شخص پاک قرار دِیا جائے گا اُس کے دہنے کان کی لَو پر اور اُس کے دہنے ہاتھ کے انگُوٹھے اور دہنے پاؤں کے انگُوٹھے پر جُرم کی قُربانی کے خُون کے اُوپر لگائے۔g8Iاور کاہِن اپنی دہنی اُنگلی کو اپنے بائیں ہاتھ کے تیل میں ڈبوئے اور خُداوند کے حضُور کُچھ تیل سات بار اپنی اُنگلی سے چِھڑکے۔7'اور کاہِن اُس لوج بھر تیل میں سے کُچھ لے کر اپنے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی میں ڈالے۔:6oاور کاہِن جُرم کی قُربانی کا کُچھ خُون لے اور جو شخص پاک قرار دِیا جائے گا اُس کے دہنے کان کی لَو پر اور دہنے ہاتھ کے انگُوٹھے پر اور دہنے پاؤں کے انگُوٹھے پر اُسے لگائے۔p5[ اور اُس برّہ کو مَقدِس میں اُس جگہ ذبح کرے جہاں خطا کی قُربانی اور سوختنی قُربانی کے جانور ذبح کِئے جاتے ہیں کیونکہ جُرم کی قُربانی خطا کی قُربانی کی طرح کاہِن کا حِصّہ ٹھہرے گی ۔ وہ نِہایت مُقدّس ہے۔34a اور کاہِن نر برّوں میں سے ایک کو لے کر جُرم کی قُربانی کے لِئے اُسے اور اُس لوج بھر تیل کو نزدِیک لائے اور اُن کو ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور ہِلائے۔ 3 تب وہ کاہِن جو اُسے پاک قرار دے گا اُس شخص کو جو پاک قرار دِیا جائے گا اور اِن چِیزوں کو خُداوند کے حضُور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر حاضِر کرے۔:2o اور وہ آٹھویں دِن دو بے عَیب نر برّے اور ایک بے عَیب یکسالہ مادہ برّہ اور نذر کی قُربانی کے لِئے ایفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ اور لوج بھر تیل لے۔1 اور ساتویں روز اپنے سر کے سب بال اور اپنی داڑھی اور اپنے ابرُو غرض اپنے سارے بال مُنڈائے اور اپنے کپڑے دھوئے اور پانی میں نہائے تب وہ پاک ٹھہرے گا۔N0اور وہ جو پاک قرار دِیا جائے گا اپنے کپڑے دھوئے اور سارے بال مُنڈائے اور پانی میں غُسل کرے ۔ تب وہ پاک ٹھہرے گا ۔ اِس کے بعد وہ لشکرگاہ میں آئے پر سات دِن تک اپنے خَیمہ کے باہر ہی رہے۔p/[اور اُس شخص پر جو کوڑھ سے پاک قرار دِیا جانے کو ہے سات بار چِھڑک کر اُسے پاک قرار دے اور زِندہ پرِندہ کو کُھلے مَیدان میں چھوڑ دے۔7.iپِھر وہ زِندہ پرِندہ کو اور دیودار کی لکڑی اور سُرخ کپڑے اور زُوفا کو لے اور اِن کو اور اُس زِندہ پرِندہ کو اُس پرِندہ کے خُون میں غوطہ دے جو بہتے پانی پر ذبح ہو چُکا ہے۔E-اور کاہِن حُکم دے کہ اُن میں سے ایک پرِندہ کِسی مِٹّی کے برتن میں بہتے ہُوئے پانی کے اُوپر ذبح کِیا جائے۔p,[تو کاہِن حُکم دے کہ وہ جو پاک قرار دِیا جانے کو ہے اُس کے لِئے دو زِندہ پاک پرِندے اور دیودار کی لکڑی اور سُرخ کپڑا اور زُوفا لیں۔R+اور کاہِن لشکرگاہ کے باہر جائے اور کاہِن خُود کوڑھی کو مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ اُس کا کوڑھ اچھّا ہو گیا ہے۔#*Aکہ کوڑھی کے لِئے جِس دِن وہ پاک قرار دِیا جائے یہ شرع ہے کہ اُسے کاہِن کے پاس لے جائیں۔>) {پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔k(Q ;اُون یا کتان کے تانے یا بانے میں یا چمڑے کی کِسی چِیز میں اگر کوڑھ کی بلا ہو تو اُسے پاک یا ناپاک قرار دینے کے لِئے شرع یِہی ہے۔' :اور اگر اُس کپڑے کے تانے یا بانے میں سے یا چمڑے کی چِیز میں سے جِسے تُونے دھویا ہے وہ بلا جاتی رہے تو وہ چِیز دوبارہ دھوئی جائے اور وہ پاک ٹھہرے گی۔%&E 9اور اگر وہ بلا پِھر بھی کپڑے کے تانے یا بانے میں یا چمڑے کی چِیز میں دِکھائی دے تو وہ پُھوٹ کر نِکل رہی ہے ۔ پس تُو اُس چِیز کو جِس میں وہ بلا ہے آگ میں جلا دینا۔z%o 8اور اگر کاہِن دیکھے کہ دھونے کے بعد اُس بلا کی چمک کم ہو گئی ہے تو وہ اُسے اُس کپڑے سے یا چمڑے سے ۔ تانے یا بانے سے پھاڑ کر نِکال پھینکے۔C$ 7اور اُس بلا کے دھوئے جانے کے بعد کاہِن پِھر اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ اُس بلا کا رنگ نہیں بدلا اور وہ پَھیلی بھی نہیں ہے تو وہ ناپاک ہے ۔ تُو اُس کپڑے کو آگ میں جلا دینا کیونکہ وہ کھا جانے والی بلا ہے خواہ اُس کا فساد اندرُونی ہو یا بیرُونی۔<#s 6تو کاہِن حُکم کرے کہ اُس چِیز کو جِس میں وہ بلا ہے دھوئیں اور وہ پِھر اُسے اَور سات دِن تک بند رکھّے۔L" 5اور اگر کاہِن دیکھے کہ وہ بلا کپڑے کے تانے میں یا بانے میں یاچمڑے کی کِسی چِیز میں پَھیلی ہُوئی نظر نہیں آتی۔1!] 4اور اُس اُون یا کتان کے کپڑے کو جِس کے تانے میں یا بانے میں وہ بلا ہے یا چمڑے کی اُس چِیز کو جِس میں وہ ہے جلا دے کیونکہ یہ کھا جانے والا کوڑھ ہے ۔ وہ آگ میں جلایا جائے۔3 a 3اور ساتویں دِن اُس کو دیکھے ۔ اگر وہ بلا کپڑے کے تانے میں یا بانے میں یا چمڑے پر یا چمڑے کی بنی ہُوئی کِسی چِیز پر پَھیل گئی ہو تو وہ کھا جانے والا کوڑھ ہے اور ناپاک ہے۔/ 2اور کاہِن اُس بلا کو دیکھے اور اُس چِیز کو جِس میں وہ بلا ہے سات دِن تک بند رکھّے۔6g 1اگر وہ بلا کپڑے میں یا چمڑے میں ۔کپڑے کے تانے میں یا بانے میں یا چمڑے کی کِسی چِیز میں سبزی مائِل یا سُرخی مائِل رنگ کی ہو تو وہ کوڑھ کی بلا ہے اور کاہِن کو دِکھائی جائے۔oY 0اور وہ بلا بھی خواہ کتان یا اُون کے کپڑے کے تانے میں یا اُس کے بانے میں ہو یا وہ چمڑے میں ہو یا چمڑے کی بنی ہُوئی کِسی چِیز میں ہو۔ /اور وہ کپڑا بھی جِس میں کوڑھ کی بلا ہو خواہ وہ اُون کا ہو یا کتان کا۔r_ .جِتنے دِنوں تک وہ اِس بلا میں مُبتلا رہے وہ ناپاک رہے گا اور وہ ہے بھی ناپاک ۔ پس وہ اکیلا رہا کرے ۔ اُس کا مکان لشکرگاہ کے باہر ہو۔9 -اور جو کوڑھی اِس بلا میں مُبتلا ہو اُس کے کپڑے پھٹے اور اُس کے سر کے بال بِکھرے رہیں اور وہ اپنے اُوپر کے ہونٹ کو ڈھانکے اور چِلاّ چِلاّ کر کہے ناپاک ناپاک۔=u ,تو وہ آدمی کوڑھی ہے ۔ وہ ناپاک ہے اور کاہِن اُسے ضرُور ہی ناپاک قرار دے کیونکہ وہ مرض اُس کے سر پر ہے۔+ +سو کاہِن اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر وہ دیکھے کہ اُس کے گنجے یا چندلے سر پر وہ داغ اَیسا سُرخی مائِل سفید رنگ لِئے ہُوئے ہے جَیسا جِلد کے کوڑھ میں ہوتا ہے۔C *لیکن اُس گنجے یا چندلے سر پر سُرخی مائِل سفید داغ ہو تو یہ کوڑھ ہے جو اُس کے گنجے یا چندلے سر پر نِکلاہے۔% )اور جِس شخص کے سر کے بال پیشانی کی طرف سے گِر گئے ہوں وہ چندلا تو ہے مگر پاک ہے۔ue (اور جِس شخص کے سر کے بال گِر گئے ہوں وہ گنجا تو ہے مگر پاک ہے۔{q 'تو کاہِن دیکھے اور اگر اُن کے جِسم کی جِلد کے داغ سِیاہی مائِل سفید رنگ کے ہوں تو وہ چِھیپ ہے جو جِلد میں پُھوٹ نِکلی ہے ۔ وہ شخص پاک ہے۔,S &اور اگر کِسی مَرد یا عَورت کے جِسم کی جِلد میں چمکتے ہُوئے داغ یا سفید چمکتے ہُوئے داغ ہوں۔!= %پر اگر اُس کو سعفہ اپنی جگہ پر وہِیں کا وہِیں دِکھائی دے اور اُس پر سِیاہ بال نِکلے ہُوئے ہوں تو سعفہ اچھّا ہو گیا ۔ وہ شخص پاک ہے اور کاہِن اُسے پاک قرار دے۔A} $اور اگر سعفہ اُس کی جِلد پر پَھیلا ہُؤا نظر آئے تو کاہِن زرد بال کو نہ ڈُھونڈے کیونکہ وہ شخص ناپاک ہے۔5 #پر اگر اُس کی صفائی کے بعد سعفہ اُس کی جِلد پر بُہت پَھیل جائے تو کاہِن اُسے دیکھے۔eE "پِھر ساتویں روز کاہِن سعفہ کا مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ سعفہ جِلد میں پَھیلا نہیں اور نہ وہ کھال سے گہرا دِکھائی دیتا ہے تو کاہِن اُس شخص کو پاک قرار دے اور وہ اپنے کپڑے دھوئے اور صاف ہو جائے۔ym !تو اُس شخص کے بال مُونڈے جائیں لیکن جہاں سعفہ ہو وہ جگہ نہ مُونڈی جائے اور کاہِن اُس شخص کو جِسے سعفہ کا مرض ہے سات دِن اَور بند رکھّے۔ ' اور ساتویں دِن کاہِن اُس بلا کا مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ سعفہ پَھیلا نہیں اور اُس پر کوئی زرد بال بھی نہیں اور سعفہ کھال سے گہرا نہیں معلُوم ہوتا۔# A اور اگر کاہِن دیکھے کہ وہ سعفہ کی بلا کھال سے گہری نہیں معلُوم ہوتی اور اُس پر سِیاہ بال نہیں ہیں تو کاہِن اُس شخص کو جِسے سعفہ کا مرض ہے سات دِن تک بند رکھّے۔e E تو کاہِن اُس داغ کو مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ وہ کھال سے گہرا معلُوم ہوتا ہے اور اُس پر زرد زرد بارِیک رَونگٹے ہیں تو کاہِن اُس شخص کو ناپاک قرار دے کیونکہ وہ سعفہ ہے جو سر یا ٹھوڑی کا کوڑھ ہے۔` ; اگر کِسی مَرد یا عَورت کے سر یا ٹھوڑی میں داغ ہو۔ + اور اگر وہ چمکتا ہُؤا داغ اپنی جگہ پر وہِیں کا وہِیں رہے اور جِلد پر پَھیلا ہُؤا نہ ہو بلکہ اُس کی چمک بھی کم ہو تو وہ فقط جل جانے کے باعِث پُھولا ہُؤا ہے اور کاہِن اُس شخص کو پاک قرار دے کیونکہ وہ داغ جل جانے کے سبب سے ہے۔sa اور ساتویں دِن کاہِن اُسے دیکھے ۔ اگر وہ جِلد پر بُہت پَھیل گیا ہو تو کاہِن اُس شخص کو ناپاک قرار دے کیونکہ اُسے کوڑھ کی بیماری ہے۔   لیکن اگر کاہِن دیکھے کہ اُس چمکتے ہُوئے داغ پر سفید بال نہیں اور نہ وہ کھال سے گہرا ہے بلکہ اُس کی چمک بھی کم ہے تو وہ اُسے سات دِن تک بند رکھّے۔+Q تو کاہِن اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ اُس چمکتے ہُوئے داغ کے بال سفید ہو گئے ہیں اور وہ کھال سے گہرا دِکھائی دیتا ہے تو وہ کوڑھ ہے جو اُس جل جانے سے پَیدا ہُؤا ہے اور کاہِن اُس شخص کو ناپاک قرار دے کیونکہ اُسے کوڑھ کی بِیماری ہے۔ یا اگر جِسم کی کھال کہِیں سے جل جائے اور اُس جلی ہُوئی جگہ کا جِیتا گوشت ایک سُرخی مائِل چمکتا ہُؤا سفید داغ یا بِالکُل ہی سفید داغ بن جائے۔p[ پر اگر وہ چمکتا ہُؤا داغ اپنی جگہ پر وہِیں کا وہِیں رہے اور پَھیل نہ جائے تو وہ پھوڑے کا داغ ہے ۔ پس کاہِن اُس شخص کو پاک قرار دے۔/Y اور اگر وہ جِلد پر چاروں طرف پَھیل جائے تو کاہِن اُسے ناپاک قرار دے کیونکہ وہ کوڑھ کی بلا ہے۔p[ پر اگر کاہِن دیکھے کہ اُس پر سفید بال نہیں اور وہ کھال سے گہرا بھی نہیں ہے اور اُس کی چمک کم ہے تو کاہِن اُسے سات دِن تک بند رکھّے۔b? اور کاہِن اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ وہ کھال سے گہرا نظر آتا ہے اور اُس پر کے بال بھی سفید ہو گئے ہیں تو کاہِن اُس شخص کو ناپاک قرار دے کیونکہ وہ کوڑھ ہے جو پھوڑے میں سے پُھوٹ کر نِکلا ہے۔0[ اور پھوڑے کی جگہ سفید ورم یا سُرخی مائِل چمکتا ہُؤا سفید داغ ہو تو وہ کاہِن کو دِکھایا جائے۔p[ اور اگر کِسی کے جِسم کی جِلد پر پھوڑا ہو کر اچھّا ہو جائے۔Q~ اور کاہِن اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ مرض کی جگہ سب سفید ہو گئی ہے تو کاہِن مرِیض کو پاک قرار دے وہ پاک ہے۔}}u اور اگر وہ کچّا گوشت پِھر کر سفید ہو جائے تووہ کاہِن کے پاس جائے۔8|k اور کاہِن اُس کچّے گوشت کو دیکھ کر اُس شخص کو ناپاک قرار دے ۔ کچّا گوشت ناپاک ہوتا ہے ۔ وہ کوڑھ ہے۔{{q پر جِس دِن جِیتا اور کچّا گوشت اُس پر دِکھائی دے وہ ناپاک ہو گا۔z+ تو کاہِن غَور سے دیکھے اور اگر اُس شخص کا سارا جِسم کوڑھ سے ڈھکا ہُؤا نِکلے تو کاہِن اُس مرِیض کو پاک قرار دے کیونکہ وہ سب سفید ہو گیا ہے اور وہ پاک ہے۔y اور اگر کوڑھ جِلد میں چاروں طرف پُھوٹ آئے اورجہاں تک کاہِن کو دِکھائی دیتا ہے یِہی معلُوم ہو کہ اُس کی جِلد سر سے پاؤں تک کوڑھ سے ڈھک گئی ہے۔Qx تو یہ اُس کے جِسم کی جِلد میں پُرانا کوڑھ ہے ۔ سو کاہِن اُسے ناپاک قرار دے پر اُسے بند نہ کرے کیونکہ وہ ناپاک ہے۔ w  اور کاہِن اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ جِلدپر سفید ورم ہے اور اُس نے بالوں کو سفید کر دِیا ہے اور اُس ورم کی جگہ کا گوشت جِیتا اور کچّا ہے۔uve اگر کِسی شخص کو کوڑھ کا مرض ہو تو اُسے کاہِن کے پاس لے جائیں۔Wu) اور کاہِن اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ وہ پپڑی جِلدپر پَھیل گئی ہے تو وہ اُسے ناپاک قرار دے کیونکہ وہ کوڑھ ہے۔ t لیکن اگر کاہِن کے اُس مُلاحظہ کے بعد جِس میں وہ صاف قرار دِیا گیا تھا وہ پپڑی اُس کی جِلد پر بُہت پَھیل جائے تو وہ شخص کاہِن کو پِھر دِکھایا جائے۔zso اور ساتویں دِن کاہِن اُسے پِھر مُلاحظہ کرے اور اگر دیکھے کہ اُس بلا کی چمک کم ہے اور وہ جِلد کے اُوپر پَھیلی بھی نہیں ہے تو کاہِن اُسے پاک قرار دے کیونکہ وہ پپڑی ہے ۔ سو وہ اپنے کپڑے دھو ڈالے اور صاف ہو جائے۔r# اور ساتویں دِن کاہِن اُسے مُلاحظہ کرے اور اگر وہ بلا اُسے وہِیں کی وہِیں دِکھائی دے اور جِلد پر پَھیل نہ گئی ہو تو کاہِن اُسے سات دِن اَور بند رکھّے۔8qk اور اگر اُس کے جِسم کی جِلد کا چمکتا ہُؤا داغ سفید تو ہو پر کھال سے گہرا نہ دِکھائی دے اور نہ اُس کے اُوپر کے بال سفید ہو گئے ہوں تو کاہِن اُس شخص کو سات دِن تک بند رکھّے۔bp? اور کاہِن اُس کے جِسم کی جِلد کی بلا کو دیکھے ۔ اگر اُس بلا کی جگہ کے بال سفید ہو گئے ہوں اور وہ بلا دیکھنے میں کھال سے گہری ہوتو وہ کوڑھ کا مرض ہے اور کاہِن اُس شخص کو دیکھ کر اُسے ناپاک قرار دے۔coA اگر کِسی کے جِسم کی جِلد میں ورم یا پپڑی یا سفید چمکتا ہُؤا داغ ہو اور اُس کے جِسم کی جِلد میں کوڑھ سی بلا ہو تو اُسے ہارُون کاہِن کے پاس یا اُس کے بیٹوں میں سے جو کاہِن ہیں کِسی کے پاس لے جائیں۔Sn # پِھر خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا۔kmQ اور اگر اُس کو برّہ لانے کا مقدُور نہ ہو تو وہ دو قُمرِیاں یا کبُوتر کے دو بچّے ایک سوختنی قُربانی کے لِئے اور دُوسرا خطا کی قُربانی کے لئے لائے ۔ یُوں کاہِن اُس کے لِئے کفّارہ دے تو وہ پاک ٹھہرے گی۔,lS اور کاہِن اُسے خُداوند کے حضُور گُذرانے اور اُس کے لِئے کفّارہ دے ۔ تب وہ اپنے جریانِ خُون سے پاک ٹھہرے گی ۔ جِس عَورت کے لڑکا یا لڑکی ہو اُس کے بارے میں شرع یہ ہے۔#kA اور جب اُس کی طہارت کے ایّام پُورے ہو جائیں تو خواہ اُس کے بیٹا ہُؤا ہو یا بیٹی وہ سوختنی قُربانی کے لِئے ایک یکسالہ برّہ اور خطا کی قُربانی کے لِئے کبُوتر کا ایک بچّہ یا ایک قُمری خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر کاہِن کے پاس لائے۔wji اور اگر اُس کے لڑکی ہو تو وہ دو ہفتے ناپاک رہے گی جَیسے حَیض کے ایّام میں رہتی ہے ۔ اِس کے بعد وہ چھیاسٹھ دِن تک طہارت کے خُون میں رہے۔(iK اِس کے بعد تَینتیس دِن تک وہ طہارت کے خُون میں رہے اور جب تک اُس کی طہارت کے ایّام پُورے نہ ہوں تب تک نہ تو کِسی مُقدّس چِیز کو چُھوئے اور نہ مَقدِس میں داخِل ہو۔Ph اور آٹھویں دِن لڑکے کا خَتنہ کِیا جائے۔igM بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی عَورت حامِلہ ہو اور اُس کے لڑکا ہو تو وہ سات دِن ناپاک رہے گی جَیسے حَیض کے ایّام میں رہتی ہے۔=;:9876`432n0/...?-#,f+*))F(J'&&B%$$#!!% n<(("!J6! 7 g  **.xhkاور کاہِن اُس کے جُرم کی قُربانی کے مینڈھے سے اُس کے لِئے خُداوند کے حضُور کفّارہ دے ۔ تب جو خطا اُس نے کی ہے وہ اُسے مُعاف کی جائے گی۔|gsاور وہ آدمی اپنے جُرم کی قُربانی کے لِئے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے حضُور ایک مینڈھا لائے کہ وہ اُس کے جُرم کی قُربانی ہو۔fاگر کوئی اَیسی عَورت سے صُحبت کرے جو لَونڈی اور کِسی شخص کی منگیتر ہو اور نہ تو اُس کا فِدیہ ہی دِیا گیا ہو اورنہ وہ آزاد کی گئی ہو تو اُن دونوں کو سزا مِلے لیکن وہ جان سے مارے نہ جائیں ۔ اِس لِئے کہ وہ عَورت آزاد نہ تھی۔Keتُم میری شرِیعتوں کو ماننا ۔ تُو اپنے چَوپایوں کو غَیر جِنس سے بھروانے نہ دینا اور اپنے کھیت میں دو قِسم کے بِیج ایک ساتھ نہ بونا اور نہ تُجھ پر دو قِسم کے مِلے جُلے تار کا کپڑا ہو۔gdIتُو اِنتقام نہ لینا اور نہ اپنی قَوم کی نسل سے کِینہ رکھنا بلکہ اپنے ہمسایہ سے اپنی مانِند مُحبّت کرنا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔jcOتُو اپنے دِل میں اپنے بھائی سے بُغض نہ رکھنا اور اپنے ہمسایہ کو ضرُور ڈانٹتے بھی رہنا تاکہ اُس کے سبب سے تیرے سر گُناہ نہ لگے۔ab=تُو اپنی قَوم میں اِدھر اُدھر لُترا پن نہ کرتے پِھرنا اور نہ اپنے ہمسایہ کا خُون کرنے پر آمادہ ہونا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔waiتُم فَیصلہ میں ناراستی نہ کرنا ۔ نہ تو تُو غریب کی رِعایت کرنا اور نہ بڑے آدمی کا لحاظ بلکہ راستی کے ساتھ اپنے ہمسایہ کا اِنصاف کرنا۔U`%تُو بہرے کو نہ کوسنا اور نہ اندھے کے آگے ٹھوکرکھِلانے کی چِیز کو دھرنا بلکہ اپنے خُدا سے ڈرنا ۔ مَیں خُداوندہُوں۔E_ تُو اپنے پڑوسی پر ظُلم نہ کرنا نہ اُسے لُوٹنا ۔ مزدُور کی مزدُوری تیرے پاس ساری رات صُبح تک رہنے نہ پائے۔L^ اور تُم میرا نام لے کر جُھوٹی قَسم نہ کھانا جِس سے تُو اپنے خُدا کے نام کو ناپاک ٹھہرائے ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔]y تُم چوری نہ کرنا اور نہ دغا دینا اور نہ ایک دُوسرے سے جُھوٹ بولنا۔X\+ اور تُو اپنے انگورِستان کا دانہ دانہ نہ توڑ لینا اور نہ اپنے انگورِستان کے گِرے ہُوئے دانوں کو جمع کرنا۔ اُن کو غرِیبوں اور مُسافِروں کے لِئے چھوڑ دینا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔[  اور جب تُم اپنی زمِین کی پَیداوار کی فصل کاٹو تو تُو اپنے کھیت کے کونے کونے تک پُورا پُورا نہ کاٹنا اور نہ کٹائی کی گِری پڑی بالوں کو چُن لینا۔Zبلکہ جو کوئی اُسے کھائے اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا کیونکہ اُس نے خُداوند کی پاک چِیز کو نجِس کِیا ۔ سو وہ شخص اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔Y+اور اگر وہ ذرا بھی تِیسرے دِن کھایا جائے تو مکرُوہ ٹھہرے گا اور مقبُول نہ ہو گا۔mXUاور جِس دِن اُسے گُذرانو اُس دِن اور دُوسرے دِن وہ کھایا جائے اور اگر تِیسرے دِن تک کُچھ بچا رہ جائے تو وہ آگ میں جلا دِیا جائے۔8Wkاور جب تُم خُداوند کے حضُور سلامتی کے ذبِیحے گُذرانو تو اُن کو اِس طرح گُذراننا کہ تُم مقبُول ہو۔GV تُم بُتوں کی طرف رُجوع نہ ہونا اور نہ اپنے لِئے ڈھالے ہُوئے دیوتا بنانا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔SU!تُم میں سے ہر ایک اپنی ماں اور اپنے باپ سے ڈرتا رہے اور تُم میرے سبتوں کو ماننا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔S {پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔ZR/اِس لِئے میری شرِیعت کو ماننا اور یہ مکرُوہ رسمیں جو تُم سے پہلے ادا کی جاتی تِھیں اِن میں سے کِسی کو عمل میں نہ لانا اور اِن میں پھنس کر آلُودہ نہ ہو جانا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔$QCکیونکہ جو اِن مکرُوہ کاموں میں سے کِسی کو کرے گا وہ اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔|Psسو اَیسا نہ ہو کہ جِس طرح اُس مُلک نے اُس قَوم کو جو تُم سے پہلے وہاں تھی اُگل دِیا اُسی طرح تُم کو بھی جب تُم اُسے آلُودہ کرو تو اُگل دے۔?Oyکیونکہ اُس مُلک کے باشِندوں نے جو تُم سے پہلے تھے یہ سب مکرُوہ کام کِئے ہیں اور مُلک آلُودہ ہو گیا ہے۔ N;لِہٰذا تُم میرے آئِین اور احکام کو ماننا اور تُم میں سے کوئی خواہ وہ دیسی ہو یا پردیسی جو تُم میں بُود و باش رکھتا ہو اِن مکرُوہات میں سے کِسی کام کو نہ کرے۔rM_اور اُن کا مُلک بھی آلُودہ ہو گیا ہے ۔ اِس لِئے میں اُس کی بدکاری کی سزا اُسے دیتا ہُوں اَیسا کہ وہ اپنے باشِندوں کو اُگلے دیتا ہے۔Lتُم اِن کاموں میں سے کِسی میں پھنس کر آلُودہ نہ ہو جانا کیونکہ جِن قَوموں کو مَیں تُمہارے آگے سے نِکالتا ہُوں وہ اِن سب کاموں کے سبب سے آلُودہ ہیں۔K9تُو اپنے کو نجِس کرنے کے لِئے کِسی جانور سے صُحبت نہ کرنا اور نہ کوئی عَورت کِسی جانور سے ہم صُحبت ہونے کے لِئے اُس کے آگے کھڑی ہو کیونکہ یہ اَوندھی بات ہے۔J+تُو مَرد کے ساتھ صُحبت نہ کرنا جَیسے عَورت سے کرتا ہے ۔ یہ نِہایت مکُروہ کام ہے۔Iتُو اپنی اَولاد میں سے کِسی کو مو لک کی خاطِر آگ میں سے گُذارنے کے لِئے نہ دینا اور نہ اپنے خُدا کے نام کو ناپاک ٹھہرانا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔ Hاور تُو اپنے کو نجِس کرنے کے لِئے اپنے ہمسایہ کی بِیوی سے صُحبت نہ کرنا۔3Gaاور تُو عَورت کے پاس جب تک وہ حَیض کے سبب سے ناپاک ہے اُس کے بدن کو بے پردہ کرنے کے لِئے نہ جانا۔SF!تُو اپنی سالی سے بیاہ کر کے اُسے اپنی بِیوی کی سَوکن نہ بنانا کہ دُوسری کے جِیتے جی اِس کے بدن کو بھی بے پردہ کرے۔Eتُو کِسی عَورت اور اُس کی بیٹی دونوں کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا اور نہ تو اُس عَورت کی پوتی یا نواسی سے بیاہ کر کے اُن میں سے کِسی کے بدن کو بے پردہ کرنا کیونکہ وہ دونوں اُس عَورت کی قرِیبی رِشتہ دار ہیں ۔ یہ بڑی خباثت ہے۔ D تُو اپنی بھاوج کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیرے بھائی کا بدن ہے۔LCتُو اپنی بہُو کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیرے بیٹے کی بِیوی ہے ۔ سو تُو اُس کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا۔5Beتُو اپنے باپ کے بھائی کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا یعنی اُس کی بِیوی کے پاس نہ جانا ۔ وہ تیری چچی ہے۔A- تُو اپنی خالہ کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیری ماں کی قریبی رِشتہ دار ہے۔@9 تُو اپنی پُھوپھی کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیرے باپ کی قریبی رِشتہ دار ہے۔>?w تیرے باپ کی بِیوی کی بیٹی جو تیرے باپ سے پَیدا ہُوئی ہے تیری بہن ہے ۔ تو اُس کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا۔>9 تُو اپنی پوتی یا نواسی کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ اُن کا بدن تو تیرا ہی بدن ہے۔x=k تُو اپنی بہن کے بدن کو چاہے وہ تیرے باپ کی بیٹی ہو چاہے تیری ماں کی اور خواہ وہ گھر میں پَیدا ہُوئی ہو خواہ اَور کہِیں بے پردہ نہ کرنا۔<تُو اپنے باپ کی بِیوی کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیرے باپ کا بدن ہے۔Y;-تُو اپنی ماں کے بدن کو جو تیرے باپ کا بدن ہے بے پردہ نہ کرنا کیونکہ وہ تیری ماں ہے ۔ تُو اُس کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا۔R:تُم میں سے کوئی اپنی کِسی قرِیبی رِشتہ دار کے پاس اُس کے بدن کو بے پردہ کرنے کے لِئے نہ جائے ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔T9#سو تُم میرے آئِین اور احکام ماننا جِن پر اگر کوئی عمل کرے تو وہ اُن ہی کی بدَولت جِیتا رہے گا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔98mتُم میرے حُکموں پر عمل کرنا اور میرے آئِین کو مان کر اُن پر چلنا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔7+تُم مُلکِ مِصر کے سے کام جِس میں تُم رہتے تھے نہ کرنا اور مُلکِ کنعا ن کے سے کام بھی جہاں مَیں تُمہیں لِئے جاتا ہُوں نہ کرنا اور نہ اُن کی رسموں پر چلنا۔l6Sبنی اِسرائیل سے کہہ کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔>5 {پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔4لیکن اگر وہ اُن کو نہ دھوئے اور نہ غُسل کرے تو اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔'3Iاور جو شخص مُردار کو یا درِندہ کے پھاڑے ہُوئے جانور کو کھائے وہ خواہ دیسی ہو یا پردیسی اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے تب وہ پاک ہو گا۔:2oکیونکہ جِسم کی جان جو ہے وہ اُس کا خُون ہے جو اُس کی جان کے ساتھ ایک ہے ۔ اِسی لِئے مَیں نے بنی اِسرائیل کو حُکم کِیا ہے کہ تُم کِسی قِسم کے جانور کا خُون نہ کھانا کیونکہ ہر جانور کی جان اُس کا خُون ہی ہے ۔ جو کوئی اُسے کھائے وہ کاٹ ڈالا جائے گا۔l1S اور بنی اِسرائیل میں سے یا اُن پردیسیوں میں سے جو اُن میں بُود و باش کرتے ہیں جو کوئی شِکار میں اَیسے جانور یا پرِندہ کو پکڑے جِس کو کھانا ٹھیک ہے تو وہ اُس کے خُون کو نِکال کر اُسے مِٹّی سے ڈھانک دے۔0% اِسی لِئے مَیں نے بنی اِسرائیل سے کہا ہے کہ تُم میں سے کوئی شخص خُون کبھی نہ کھائے اور نہ کوئی پردیسی جو تُم میں بُود و باش کرتا ہو کبھی خُون کو کھائے۔e/E کیونکہ جِسم کی جان خُون میں ہے اور مَیں نے مذبح پر تُمہاری جانوں کے کفّارہ کے لِئے اُسے تُم کو دِیا ہے کہ اُس سے تُمہاری جانوں کے لِئے کفّارہ ہو کیونکہ جان رکھنے ہی کے سبب سے خُون کفّارہ دیتا ہے۔f.G اور اِسرا ئیل کے گھرانے کا یا اُن پردیسیوں میں سے جو اُن میں بُود و باش کرتے ہیں جو کوئی کِسی طرح کا خُون کھائے مَیں اُس خُون کھانے والے کے خِلاف ہُوں گااور اُسے اُس کے لوگوں میں سے کاٹ ڈالُوں گا۔E- اُسے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے حضُور چڑھانے کو نہ لائے وہ اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔,سو تُو اُن سے کہہ دے کہ اِسرا ئیل کے گھرانے کا یا اُن پردیسیوں میں سے جو اُن میں بُود و باش کرتے ہیں جو کوئی سوختنی قُربانی یا کوئی ذبِیحہ گُذران کر۔+)اور آیندہ کبھی وہ اُن بکروں کے لِئے جِن کے پَیرو ہو کر وہ زِناکار ٹھہرے ہیں اپنی قُربانیاں نہ گُذرانیں ۔ اُن کے لِئے نسل در نسل یہ دائِمی قانُون ہو گا۔*اور کاہِن اُس خُون کو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے مذبح کے اُوپر چِھڑکے اور چربی کو جلائے تاکہ خُداوند کے لِئے راحت انگیز خُوشبُو ہو۔')Iاِس سے مقصُود یہ ہے کہ بنی اِسرائیل اپنی قُربانیاں جِن کو وہ کُھلے مَیدان میں ذبح کرتے ہیں اُنہیں خُداوند کے حضُور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر کاہِن کے پاس لائیں اور اُن کو خُداوند کے حضُور سلامتی کے ذبِیحوں کے طَور پر گُذرانیں۔a(=اُسے خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے مسکن کے آگے خُداوند کے حضُور چڑھانے کو نہ لے جائے اُس شخص پر خُون کا اِلزام ہو گا کہ اُس نے خُون کِیا ہے اور وہ شخص اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔D'اِسرا ئیل کے گھرانے کا جو کوئی شخص بَیل یا برّہ یا بکرے کو خواہ لشکرگاہ میں یا لشکرگاہ کے باہر ذبح کر کے۔$&Cہارُون اور اُس کے بیٹوں سے اور سب بنی اِسرائیل سے کہہ کہ خُداوند نے یہ حُکم دِیا ہے کہ۔>% {پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔S$!"سو یہ تُمہارے لِئے ایک دائِمی قانُون ہو کہ تُم بنی اِسرائیل کے واسطے سال میں ایک دفعہ اُن کے سب گُناہوں کا کفّارہ دو۔ اور اُس نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔n#W!وہ مَقدِس کے لِئے کفّارہ دے اور خَیمۂِ اِجتماع اور مذبح کے لِئے کفّارہ دے اور کاہِنوں اور جماعت کے سب لوگوں کے لِئے کفّارہ دے۔p"[ اور جو اپنے باپ کی جگہ کاہِن ہونے کے لِئے مَسح اور مخصُوص کِیا جائے وہ کاہِن کفّارہ دِیا کرے یعنی کتان کے مُقدّس لِباس کو پہن کر۔:!oیہ تُمہارے لِئے خاص آرام کا سبت ہو گا ۔ تُم اُس دِن اپنی اپنی جان کو دُکھ دینا ۔ یہ دائِمی قانون ہے۔t cکیونکہ اُس روز تُمہارے واسطے تُم کو پاک کرنے کے لِئے کفّارہ دِیا جائے گا ۔ سو تُم اپنے سب گُناہوں سے خُداوند کے حضُور پاک ٹھہرو گے۔}اور یہ تُمہارے لِئے ایک دائِمی قانُون ہو کہ ساتویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو تُم اپنی اپنی جان کو دُکھ دینا اور اُس دِن کوئی خواہ وہ دیسی ہو یا پردیسی جوتُمہارے بِیچ بُود و باش رکھتا ہو کِسی طرح کا کام نہ کرے۔5eاور جو اُن کو جلائے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے ۔ اِس کے بعد وہ لشکرگاہ میں داخِل ہو۔|sاور خطا کی قُربانی کے بچھڑے کو اور خطا کی قُربانی کے بکرے کو جِن کا خُون پاکترین مقام میں کفّارہ کے لِئے پُہنچایا جائے اُن کو وہ لشکرگاہ سے باہر لے جائیں اور اُن کی کھال اور گوشت اور فُضلات کو آگ میں جلا دیں۔a=اور جو آدمی بکرے کو عزاز یل کے لِئے چھوڑ کر آئے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے نہائے ۔ اِس کے بعد وہ لشکرگاہ میں داخِل ہو۔X+اور خطا کی قُربانی کی چربی کو مذبح پر جلائے۔>wپِھر وہ اِسی پاک جگہ میں پانی سے غُسل کر کے اپنے کپڑے پہن لے اور باہر آکر اپنی سوختنی قُربانی اور جماعت کی سوختنی قُربانی گُذرانے اور اپنے لِئے اور جماعت کے لِئے کفّارہ دے۔}پِھر ہارُون خَیمۂِ اِجتماع میں آ کر کتان کے سارے لِباس کو جِسے اُس نے پاکترین مقام میں جاتے وقت پہنا تھا اُتارے اور اُس کو وہِیں رہنے دے۔a=اور وہ بکرا اُن کی سب بدکارِیاں اپنے اُوپر لادے ہُوئے کِسی وِیرانہ میں لے جائے گا ۔ سو وہ اُس بکرے کو بیابان میں چھوڑ دے۔Kاور ہارُون اپنے دونوں ہاتھ اُس زِندہ بکرے کے سر پر رکھ کر اُس کے اُوپر بنی اِسرائیل کی سب بدکارِیوں اور اُن کے سب گُناہوں اور خطاؤں کا اِقرار کرے اور اُن کو اُس بکرے کے سر پر دھر کر اُسے کِسی شخص کے ہاتھ جو اِس کام کے لِئے تیّار ہو بیابان میں بھجوا دے۔Dاور جب وہ پاکترین مقام اور خیمۂِ اِجتماع اور مذبح کے لِئے کفّارہ دے چُکے تو اُس زِندہ بکرے کو آگے لائے۔S!اور کُچھ خُون اُس کے اُوپر سات بار اپنی اُنگلی سے چِھڑکے اور اُسے بنی اِسرائیل کی نجاستوں سے پاک اور مُقدّس کرے۔>wپِھر وہ نِکل کر اُس مذبح کے پاس جو خُداوند کے حضُور ہے جائے اور اُس کے لِئے کفّارہ دے اور اُس بچھڑے اور بکرے کا تھوڑا تھوڑا سا خُون لے کر مذبح کے سِینگوں پر گِرداگِرد لگائے۔saاور جب وہ کفّارہ دینے کو پاکترین مقام کے اندر جائے تو جب تک وہ اپنے اور اپنے گھرانے اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے لِئے کفّارہ دے کر باہر نہ آ جائے اُس وقت تک کوئی آدمی خَیمۂِ اِجتماع کے اندر نہ رہے۔fGاور بنی اِسرائیل کی ساری نجاستوں اور گُناہوں اور خطاؤں کے سبب سے پاکترین مقام کے لِئے کفّارہ دے اور اَیسا ہی وہ خَیمۂِ اِجتماع کے لِئے بھی کرے جو اُن کے ساتھ اُن کی نجاستوں کے درمِیان رہتا ہے۔پِھر وہ خطا کی قُربانی کے اُس بکرے کو ذبح کرے جو جماعت کی طرف سے ہے اور اُس کے خُون کو پردہ کے اندر لا کر جو کُچھ اُس نے بچھڑے کے خُون سے کِیا تھا وُہی اِس سے بھی کرے اور اُسے سرپوش کے اُوپر اور اُس کے سامنے چِھڑکے۔1پِھر وہ اُس بچھڑے کا کُچھ خُون لے کر اُسے اپنی اُنگلی سے مشرِق کی طرف سرپوش کے اُوپر چِھڑکے اور سرپوش کے آگے بھی کُچھ خُون اپنی اُنگلی سے سات بار چِھڑکے۔vg اور اُس بخُور کو خُداوند کے حضُور آگ میں ڈالے تاکہ بخُور کا دُھواں سرپوش کو جو شہادت کے صندُوق کے اُوپر ہے چُھپا لے کہ وہ ہلاک نہ ہو۔"? اور وہ ایک بخُور دان کو لے جِس میں خُداوند کے مذبح پر کی آگ کے انگارے بھرے ہوں اور اپنی مُٹھیاں بارِیک خُوشبُودار بخُور سے بھر لے اور اُسے پردہ کے اندر لائے۔8 k اور ہارُون خطا کی قُربانی کے بچھڑے کو جو اُس کی طرف سے ہے آگے لا کر اپنے اور اپنے گھر کے لِئے کفّارہ دے اور اُس بچھڑے کو جو اُس کی طرف سے خطا کی قُربانی کے لِئے ہے ذبح کرے۔4 c لیکن جِس بکرے پر عزاز یل کے نام کی چِٹھّی نِکلے وہ خُداوند کے حضُور زِندہ کھڑا کِیا جائے تاکہ اُس سے کفّارہ دِیا جائے اور وہ عزاز یل کے لِئے بیابان میں چھوڑ دِیا جائے۔4 c اور جِس بکرے پر خُداوند کے نام کی چِٹھّی نِکلے اُسے ہارُون لے کر خطا کی قُربانی کے لِئے چڑھائے۔D اورہارُون اُن دونوں بکروں پر چِٹھّیاں ڈالے ۔ ایک چِٹّھّی خُداوند کے لِئے اور دُوسری عزاز یل کے لِئے ہو۔/ Yپِھر اُن دونوں بکروں کو لے کر اُن کو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خُداوند کے حضُور کھڑا کرے۔Bاور ہارُون خطا کی قُربانی کے بچھڑے کو جو اُس کی طرف سے ہے گُذران کر اپنے اور اپنے گھر کے لِئے کفّارہ دے۔?yاور بنی اِسرائیل کی جماعت سے خطا کی قُربانی کے لِئے دو بکرے اور سوختنی قُربانی کے لِئے ایک مینڈھا لے۔اور وہ کتان کا مُقدّس کُرتہ پہنے اور اُس کے تن پر کتان کا پاجامہ ہو اور کتان کے کمر بند سے اُس کی کمر کَسی ہُوئی ہو اور کتان ہی کا عمامہ اُس کے سر پر بندھا ہو ۔ یہ مُقدّس لِباس ہیں اور وہ اِن کو پانی سے نہا کر پہنے۔`;اور ہارُون پاکترین مقام میں اِس طرح آئے کہ خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا اور سوختنی قُربانی کے لِئے ایک مینڈھا لائے۔:oخُداوند مُوسیٰ سے ہمکلام ہُؤا اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا اپنے بھائی ہارُون سے کہہ کہ وہ ہر وقت پردہ کے اندر کے پاکترین مقام میں سرپوش کے پاس جو صندُوق کے اُوپر ہے نہ آیا کرے تاکہ وہ مَر نہ جائے کیونکہ مَیں سرپوش پر ابر میں دِکھائی دُوں گا۔ #اور ہارُون کے دو بیٹوں کی وفات کے بعد جب وہ خُداوند کے نزدِیک آئے اور مَر گئے۔!اور اُس کے لِئے جو حَیض سے ہو اور اُس مَرد اور عَورت کے لِئے جِن کو جریان کا مرض ہو اور اُس مَرد کے لِئے جو ناپاک عَورت کے ساتھ صُحبت کرے شرع یِہی ہے۔?y اُس کے لِئے جِسے جریان کا مرض ہو اور اُس کے لِئے جِس کی دھات بہتی ہو اور وہ اُس کے باعِث ناپاک ہو جائے۔'اِس طرِیق سے تُم بنی اِسرائیل کو اُن کی نجاست سے الگ رکھنا تاکہ وہ میرے مَقدِس کو جو اُن کے درمِیان ہے ناپاک کرنے کی وجہ سے اپنی نجاست میں ہلاک نہ ہوں۔A}اور کاہِن ایک کو خطا کی قُربانی کے لِئے اور دُوسرے کو سوختنی قُربانی کے لِئے گُذرانے ۔ یُوں کاہِن اُس کے ناپاک خُون کے جریان کے لِئے خُداوند کے حضُور اُس کی طرف سے کفّارہ دے۔N~اور آٹھویں دِن وہ دو قُمریاں یا کبُوتر کے دو بچّے لے کر اُن کو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر کاہِن کے پاس لائے۔}7اور جب وہ اپنے جریان سے شِفا پا جائے تو سات دِن گِنے ۔ تب اِس کے بعد وہ پاک ٹھہرے گی۔N|اور جو کوئی اُن چِیزوں کو چُھوئے وہ ناپاک ہو گا ۔ وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔={uاور اِس جریانِ خُون کے کُل ایّام میں جِس جِس بِستر پر وہ سوئے گی وہ حَیض کے بِستر کی طرح ناپاک ہو گا اور جِس جِس چِیزپر وہ بَیٹھے گی وہ چِیز حَیض کی نجاست کی طرح ناپاک ہو گی۔%zEاور اگر کِسی عَورت کو ایّامِ حَیض کو چھوڑ کر یُوں بُہت دِنوں تک خُون آئے یا حَیض کی مُدّ ت گُذر جانے پر بھی خُون جاری رہے تو جب تک اُس کو یہ مَیلا خُون آتا رہے گا تب تک وہ اَیسی ہی رہے گی جَیسی حَیض کے دِنوں میں رہتی ہے ۔ وہ ناپاک ہے۔y+اور اگر مَرد اُس کے ساتھ صُحبت کرے اور اُس کے حَیض کا خُون اُسے لگ جائے تو وہ سات دِن تک ناپاک رہے گا اور ہر ایک بِستر جِس پر وہ مَرد سوئے گا ناپاک ہو گا۔xاور اگر اُس کا خُون اُس کے بِستر پر یا جِس چِیز پر وہ بَیٹھی ہو اُس پر لگا ہُؤا ہو اور اُس وقت کوئی اُس چِیز کو چُھوئے تو وہ شام تک ناپاک رہے۔Kwاور جو کوئی اُس چِیز کو جِس پر وہ بَیٹھی ہو چُھوئے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے نہائے اور شام تک ناپاک رہے۔4vcاور جو کوئی اُس کے بِستر کو چُھوئے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔Uu%اور جِس چِیز پر وہ اپنی ناپاکی کی حالت میں سوئے وہ چِیز ناپاک ہو گی اور جِس چِیز پر بَیٹھے وہ بھی ناپاک ہو جائے گی۔tyاور اگر کِسی عَورت کو اَیسا جریان ہو کہ اُسے حَیض کا خُون آئے تو وہ سات دِن تک ناپاک رہے گی اور جو کوئی اُسے چُھوئے وہ شام تک ناپاک رہے گا۔Msاور وہ عَورت بھی جِس کے ساتھ مَرد صُحبت کرے اور مُنزِل ہو تو وہ دونوں پانی سے غُسل کریں اور شام تک ناپاک رہیں۔0r[اور جِس کپڑے یا چمڑے پر نُطفہ لگ جائے وہ کپڑا یا چمڑا پانی سے دھویا جائے اور شام تک ناپاک رہے۔qاور اگر کِسی مَرد کی دھات بہتی ہو تو وہ پانی میں نہائے اور شام تک ناپاک رہے۔(pKاور کاہِن ایک کو خطا کی قُربانی کے لِئے اور دُوسرے کو سوختنی قُربانی کے لِئے گُذرانے ۔ یُوں کاہِن اُس کے لِئے اُس کے جریان کے سبب سے خُداوند کے حضُور کفّارہ دے۔oyاور آٹھویں دِن دو قُمریاں یا کبُوتر کے دو بچّے لے کر وہ خُداوند کے حضُور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر جائے اور اُن کو کاہِن کے حوالہ کرے۔"n? اور جب جریان کے مرِیض کو شِفا ہو جائے تو وہ اپنے پاک ٹھہرنے کے لِئے سات دِن گِنے ۔ اِس کے بعد وہ اپنے کپڑے دھوئے اور بہتے ہُوئے پانی میں نہائے تب وہ پاک ہو گا۔5me اور مِٹّی کے جِس برتن کو جریان کا مرِیض چُھوئے وہ توڑ ڈالا جائے پر چوبی برتن پانی سے دھویا جائے۔Wl) اور جِس شخص کو جریان کا مرِیض بغَیر ہاتھ دھوئے چُھوئے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔Bk اور جو کوئی کِسی چِیز کو جو اُس مرِیض کے نِیچے رہی ہو چُھوئے وہ شام تک ناپاک رہے اور جو کوئی اُن چِیزوں کو اُٹھائے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔rj_ اور جِس زِین پر جریان کا مرِیض سوار ہو وہ زِین ناپاک ہو گا۔ai=اور اگر جریان کا مرِیض کِسی شخص پر جو پاک ہے تُھوک دے تو وہ شخص اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔Mhاور جو کوئی جریان کے مرِیض کے جِسم کو چُھوئے وہ بھی اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔egEاور جو کوئی اُس چِیز پر بَیٹھے جِس پرجریان کا مرِیض بَیٹھا ہو وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔4fcاور جو کوئی اُس کے بِستر کو چُھوئے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے غُسل کرے اور شام تک ناپاک رہے۔ ~~}B|{{:zGyxwvuu0t6ssYqpUoenmlckjihgfMedIca_^k]Y\z[ZnXW5V7U$T.S0RqQPONM`L~KJIgIHKGG?FIEE+DHC BA9@@f?=p;:988+6654Y221[0o0/.!-,+c*)'&&R%$m#""E!/ >_3x {{; /GhN!m  / *|z|ns#پہلے دِن مُقدّس مجمع ہو ۔ تُم اُس دِن کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔Xm+"بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اُسی ساتویں مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ سے لے کر سات دِن تک خُداوند کے لِئے عِیدِ خیام ہو گی۔=lw!اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔ k یہ تُمہارے لِئے خاص آرام کا سبت ہو ۔ اِس میں تُم اپنی جانوں کو دُکھ دینا ۔ تُم اُس مہِینے کی نوِیں تارِیخ کی شام سے دُوسری شام تک اپنا سبت ماننا۔/jYتُم کِسی طرح کا کام مت کرنا ۔ تُمہاری سب سکُونت گاہوں میں پُشت در پُشت سدا یِہی آئِین رہے گا۔i5اور جو شخص اُس دِن کِسی طرح کا کام کرے اُسے مَیں اُس کے لوگوں میں سے فنا کر دُوں گا۔hجو شخص اُس دِن اپنی جان کو دُکھ نہ دے وہ اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔zgoتُم اُس دِن کِسی طرح کا کام نہ کرنا کیونکہ وہ کفّارہ کا دِن ہے جِس میں خُداوند تُمہارے خُدا کے حضُور تُمہارے لِئے کفّارہ دِیا جائے گا۔8fkاُسی ساتویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو کفّارہ کا دِن ہے ۔ اُس روز تُمہارا مُقدّس مجمع ہو اور تُم اپنی جانوں کو دُکھ دینا اور خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی گُذراننا۔=ewاور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔#dAتُم اُس روز کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا اور خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی گُذراننا۔c/بنی اِسرائیل سے کہہ کہ ساتویں مہِینے کی پہلی تارِیخ تُمہارے لِئے خاص آرام کا دِن ہو ۔ اُس میں یادگاری کے لِئے نرسِنگے پُھونکے جائیں اور مُقدّس مجمع ہو۔=bwاور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔a/اور جب تُم اپنی زمِین کی پَیداوار کی فصل کاٹو تو تُو اپنے کھیت کو کونے کونے تک پُورا نہ کاٹنا اور نہ اپنی فصل کی گِری پڑی بالوں کو جمع کرنا بلکہ اُن کو غریبوں اور مُسافِروں کے لِئے چھوڑ دینا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔B`اور تُم عَین اُسی دِن اِعلان کر دینا ۔ اُس روز تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ تُم اُس دِن کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا ۔ تُمہاری سب سکُونت گاہوں میں پُشت در پُشت سدا یِہی آئِین رہے گا۔V_'اور کاہِن اِن کو پہلے پَھل کے دونوں گِردوں کے ساتھ لے کر اُن دونوں برّوں سمیت ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور ہِلائے ۔ وہ خُداوند کے لِئے مُقدّس اور کاہِن کا حِصّہ ٹھہریں۔0^[اور تُم خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا اور سلامتی کے ذبیحہ کے لِئے دو یکسالہ نر برّے چڑھانا۔a]=اور اُن گِردوں کے ساتھ ہی تُم سات یکسالہ بے عَیب برّے اور ایک بچھڑا اور دو مینڈھے لانا تاکہ وہ اپنی اپنی نذر کی قُربانی اور تپاون کے ساتھ خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانی کے طَور پر گُذرانے جائیں اور خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ٹھہریں۔D\تُم اپنے گھروں میں سے اَیفہ کے دو دہائی حِصّہ کے وزن کے مَیدہ کے دو گِردے ہِلانے کی قُربانی کے لِئے لے آنا ۔ وہ خمِیر کے ساتھ پکائے جائیں تاکہ خُداوند کے لِئے پہلے پَھل ٹھہریں۔B[اور ساتویں سبت کے دُوسرے دِن تک پچاس دِن گِن لینا ۔ تب تُم خُداوند کے لِئے نذر کی نئی قُربانی گُذراننا۔jZOاور تُم سبت کے دُوسرے دِن سے جِس دِن ہِلانے کی قُربانی کے لِئے پُولا لاؤ گے گِننا شرُوع کرنا جب تک سات سبت پُورے نہ ہو جائیں۔bY?اور جب تک تُم اپنے خُدا کے لِئے یہ چڑھاوا نہ لے آؤ اُس دِن تک نئی فصل کی روٹی یا بُھنا ہُؤا اناج یا ہری بالیں ہرگِز نہ کھانا ۔ تُمہاری سب سکُونت گاہوں میں پُشت در پُشت ہمیشہ یِہی آئِین رہے گا۔[X1 اور اُس کے ساتھ نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ اَیفہ کے دو دہائی حِصّہ کے برابر ہو تاکہ وہ آتِشِین قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کے لِئے جلائی جائے اور اُس کے ساتھ مَے کا تپاون ہِین کے چَوتھے حِصّہ کے برابر مَے لے کر کرنا۔dWC اور جِس دِن تُم پُولے کو ہِلواؤ اُسی دِن ایک نر بے عَیب یکسالہ برّہ سوختنی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذراننا۔ZV/ اور وہ اُسے خُداوند کے حضُور ہِلائے تاکہ وہ تُمہاری طرف سے قبُول ہو اور کاہِن اُسے سبت کے دُوسرے دِن صُبح کو ہِلائے۔*UO بنی اِسرائیل سے کہہ کہ جب تُم اُس مُلک میں جو مَیں تُم کو دیتا ہوں داخِل ہو جاؤ اور اُس کی فصل کاٹو تو تُم اپنی فصل کے پہلے پَھلوں کا ایک پُولا کاہِن کے پاس لانا۔=Tw اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔|Ssاور ساتوں دِن تُم خُداوند کے حضُور آتشِین قُربانی گُذراننا اور ساتویں دِن پِھر مُقدّس مجمع ہو ۔ اُس روز تُم کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔ Rپہلے دِن تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ اُس میں تُم کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔ZQ/اور اُسی مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو خُداوند کے لِئے عِیدِ فطِیر ہو ۔ اُس میں تُم سات دِن تک بے خمِیری روٹی کھانا۔ Pپہلے مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو شام کے وقت خُداوند کی فَسح ہُؤا کرے۔7Oiخُداوند کی عِیدیں جِن کا اِعلان تُم کو مُقدّس مجمعوں کے لِئے وقتِ مُعیّن پر کرنا ہو گا سو یہ ہیں۔(NKچھ دِن کام کاج کِیا جائے پر ساتواں دِن خاص آرام کا اور مُقدّس مجمع کا سبت ہے ۔ اُس روز کِسی طرح کا کام نہ کرنا ۔ وہ تُمہاری سب سکُونت گاہوں میں خُداوند کا سبت ہے۔[M1بنی اِسرائیل سے کہہ کہ خُداوند کی عِیدیں جِن کا تُم کو مُقدّس مجمعوں کے لِئے اِعلان دینا ہو گا میری وہ عِیدیں یہ ہیں۔BL اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔(KK!جو تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا ہُوں تاکہ تُمہارا خُدا بنا رہُوں ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔J تُم میرے پاک نام کو ناپاک نہ ٹھہرانا کیونکہ مَیں بنی اِسرائیل کے درمِیان ضرُور ہی پاک مانا جاؤُں گا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا مُقدّس کرنے والا ہُوں۔Iسو تُم میرے حُکموں کو ماننا اور اُن پر عمل کرنا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔YH-اور وہ اُسی دِن کھا بھی لِیا جائے ۔ تُم اُس میں سے کُچھ بھی دُوسرے دِن کی صُبح تک باقی نہ چھوڑنا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔@G{اور جب تُم خُداوند کے شُکرانہ کا ذبِیحہ قُربانی کرو تو اُسے اِس طرح قُربانی کرنا کہ تُم مقبُول ٹھہرو۔#FAاور خواہ گائے ہو یا بھیڑ بکری تُم اُسے اور اُس کے بچّے دونوں کو ایک ہی دِن ذبح نہ کرنا۔:Eoجِس وقت بچھڑا یا بھیڑ یا بکری کا بچّہ پَیدا ہو تو سات دِن تک وہ اپنی ماں کے ساتھ رہے اور آٹھویں دِن سے اور اُس کے بعد سے وہ خُداوند کی آتِشِین قُربانی کے لِئے مقبُول ہو گا۔=Dwاور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔[C1اور نہ اِن میں سے کِسی کو لے کر تُم اپنے خُدا کی غِذا پردیسی یا اجنبی کے ہاتھ سے چڑھوانا کیونکہ اُن کا بِگاڑ اُن میں مَوجُود ہوتا ہے ۔ اُن میں عَیب ہے ۔ سو وہ تُمہاری طرف سے مقبُول نہ ہوں گے۔B!جِس جانور کے خُصئے کُچلے ہُوئے یا چُور کِئے ہُوئے یا ٹُوٹے یا کٹے ہُوئے ہوں اُسے تُم خُداوند کے حضُور نہ چڑھانا اور نہ اپنے مُلک میں اَیسا کام کرنا۔ A جِس بچھڑے یا برّے کا کوئی عُضو زِیادہ یا کم ہو اُسے تُو رضا کی قُربانی کے طَور پر گُذران سکتا ہے پر مَنّت پُوری کرنے کے لِئے وہ مقبُول نہ ہو گا۔J@جو اندھا یا شِکستہ عُضو یا لُولا ہو یا جِس کے رسَولی یا کُھجلی یا پپڑیاں ہوں اَیسوں کو خُداوند کے حضُور نہ چڑھانا اور نہ مذبح پر اُن کی آتِشِین قُربانی خُداوند کے حضُور گُذراننا۔?اور جو کوئی اپنی مَنّت پُوری کرنے کے لِئے یا رضا کی قُربانی کے طَور پر گائے بَیل یا بھیڑ بکری میں سے سلامتی کا ذبِیحہ خُداوند کے حضُور گُذرانے تو وہ جانور مقبُول ٹھہرنے کے لِئے بے عَیب ہو ۔ اُس میں کوئی نقص نہ ہو۔>اور جِس میں عَیب ہو اُسے نہ چڑھانا کیونکہ وہ تُمہاری طرف سے مقبُول نہ ہو گا۔=3تو اپنے مقبُول ہونے کے لِئے تُم بَیلوں یا برّوں یا بکروں میں سے بے عَیب نر چڑھانا۔ <ہارُون اور اُس کے بیٹوں اور سب بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اِسرا ئیل کے گھرانے کا یا اُن پردیسیوں میں سے جو اِسرائیلِیوں کے درمِیان رہتے ہیں جو کوئی شخص اپنی قُربانی لائے خواہ وہ کوئی مَنّت کی قُربانی ہو یا رضا کی قُربانی جِسے وہ سوختنی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانا کرتے ہیں۔=;wاور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔h:Kاُن کے سر اُس گُناہ کا جُرم نہ لادیں جو اُن کی پاک چِیزوں کے کھانے سے ہو گا کیونکہ مَیں خُداوند اُن کا مُقدّس کرنے والا ہُوں۔"9?اور وہ بنی اِسرائیل کی پاک چِیزوں کو جِن کو وہ خُداوند کی نذر کرتے ہوں بے حُرمت کر کے۔t8cاور اگر کوئی نادانِستہ پاک چِیز کو کھا جائے تو وہ اُس کے پانچویں حِصّہ کے برابر اپنے پاس سے اُس میں مِلا کر وہ پاک چِیز کاہِن کو دے۔\73 پر اگر کاہِن کی بیٹی بیوہ ہو جائے یا مُطلّقہ ہو اور بے اَولاد ہو اور لڑکپن کے دِنوں کی طرح اپنے باپ کے گھر میں پِھر آکر رہے تو وہ اپنے باپ کے کھانے میں سے کھائے لیکن کوئی اجنبی اُسے نہ کھائے۔16] اگر کاہِن کی بیٹی کِسی اجنبی سے بیاہی گئی ہو تو وہ پاک چِیزوں کی قُربانی میں سے کُچھ نہ کھائے۔v5g لیکن وہ جِسے کاہِن نے اپنے زر سے خریدا ہو اُسے کھا سکتا ہے اور وہ جو اُس کے گھر میں پَیدا ہُوئے ہوں وہ بھی اُس کے کھانے میں سے کھائیں۔a4= کوئی اجنبی پاک چِیز کو نہ کھانے پائے خواہ وہ کاہِن ہی کے ہاں ٹھہرا ہو یا اُس کا نوکر ہو تَو بھی وہ کوئی پاک چِیز نہ کھائے۔:3o اِس لِئے وہ میری شرع کو مانیں تا نہ ہو کہ اُس کے سبب سے اُن کے سر گُناہ لگے اور اُس کی بے حُرمتی کرنے کی وجہ سے وہ مَر بھی جائیں ۔ مَیں خُداوند اُن کا مُقدّس کرنے والا ہُوں۔?2yاور مُردار یا درِندہ کے پھاڑے ہُوئے جانور کو کھانے سے وہ اپنے آپ کو نجِس نہ کر لے ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔Z1/اور وہ اُس وقت پاک ٹھہرے گا جب آفتاب غرُوب ہو جائے ۔ اِس کے بعد وہ پاک چِیزوں میں سے کھائے کیونکہ یہ اُس کی خُوراک ہے۔c0Aتو وہ آدمی جو اِن میں سے کِسی کو چُھوئے شام تک ناپاک رہے گا اور جب تک پانی سے غُسل نہ کر لے پاک چِیزوں میں سے کُچھ نہ کھائے۔C/یا جو کوئی کِسی رینگنے والے جاندار کو جِس کے چُھونے سے وہ ناپاک ہو سکتا ہے چُھوئے یا کِسی اَیسے شخص کو چُھوئے جِس سے اُس کی ناپاکی خواہ وہ کِسی قِسم کی ہو اُس کو بھی لگ سکتی ہو۔r._ہارون کی نسل میں جو کوڑھی یا جریان کا مرِیض ہو وہ جب تک پاک نہ ہو جائے پاک چِیزوں میں سے کُچھ نہ کھائے اور جو کوئی اَیسی چِیز کو جو مُردہ کے سبب سے ناپاک ہو گئی ہے یا اُس شخص کو جِس کی دھات بہتی ہو چُھوئے۔-5اُن کو کہہ دے کہ تُمہاری پُشت در پُشت جو کوئی تُمہاری نسل میں سے اپنی ناپاکی کی حالت میں اُن پاک چِیزوں کے پاس جائے جِن کو بنی اِسرائیل خُداوند کے لِئے مُقدّس کرتے ہیں وہ شخص میرے حضُور سے کاٹ ڈالا جائے گا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔Q,ہارُون اور اُس کے بیٹوں سے کہہ کہ وہ بنی اِسرائیل کی پاک چِیزوں سے جِن کو وہ میرے لِئے مُقدّس کرتے ہیں اپنے آپ کو بچائے رکھّیں اور میرے پاک نام کو بے حُرمت نہ کریں ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔<+ wاور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔*سو مُوسیٰ نے ہارُون اور اُس کے بیٹوں اور سب بنی اِسرائیل سے یہ باتیں کہِیں۔K)لیکن پردہ کے اندر داخِل نہ ہو نہ مذبح کے پاس آئے اِس لِئے کہ وہ عَیب دار ہے تا اَیسا نہ ہو کہ وہ میرے مُقدّس مقاموں کو بے حُرمت کرے کیونکہ مَیں خُداوند اُن کا مُقدّس کرنے والا ہُوں۔~(wوہ اپنے خُدا کی نِہایت ہی مُقدّس اور پاک دونوں طرح کی روٹی کھائے۔;'qہارُون کاہِن کی نسل میں سے کوئی جو عَیب دار ہو خُداوند کی آتِشِین قُربانیاں گُذراننے کو نزدِیک نہ آئے ۔ وہ عَیب دار ہے ۔ وہ ہرگِز اپنے خُدا کی غِذا گُذراننے کو پاس نہ آئے۔_&9یا وہ کُبڑا یا بَونا ہو یا اُس کی آنکھ میں کُچھ نقص ہو یا کُھجلی بھرا ہو یا اُس کے پپڑِیاں ہوں یا اُس کے خُصئے پِچکے ہوں۔T%#یا اُس کا پاؤں ٹُوٹا ہو یا ہاتھ ٹُوٹا ہو۔C$خواہ کوئی ہو جِسں میں عَیب ہو وہ نزدِیک نہ آئے ۔ خواہ وہ اندھا ہو یا لنگڑا یا نکچپٹا ہو یا زائِدُالاعضا۔r#_ہارُون سے کہہ دے کہ تیری نسل میں پُشت در پُشت اگر کوئی کِسی طرح کا عَیب رکھتا ہو تو وہ اپنے خُدا کی غِذا گُذراننے کو نزدِیک نہ آئے۔E"پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔@!{اور وہ اپنے تُخم کو اپنی قَوم میں ناپاک نہ ٹھہرائے کیونکہ مَیں خُداوند ہُوں جو اُسے مُقدّس کرتا ہُوں۔P جو بیوہ یا مُطلّقہ یا ناپاک عَورت یا فاحِشہ ہو اُن سے وہ بیاہ نہ کرے بلکہ وہ اپنی ہی قَوم کی کُنواری کو بیاہ لے۔E اور وہ کُنواری عَورت سے بیاہ کرے۔/ اور وہ مَقدِس کے باہر بھی نہ نِکلے اور نہ اپنے خُدا کے مَقدِس کو بے حُرمت کرے کیونکہ اُس کے خُدا کے مَسح کرنے کے تیل کا تاج اُس پر ہے ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔' وہ کِسی مُردہ کے پاس نہ جائے اور نہ اپنے باپ یا ماں کی خاطِر اپنے آپ کو نجس کرے۔[1 اور وہ جو اپنے بھائیوں کے درمِیان سردار کاہِن ہو جِس کے سر پر مَسح کرنے کا تیل ڈالا گیا اور جو پاک لِباس پہننے کے لِئے مخصُوص کِیا گیا وہ اپنے سر کے بال بِکھرنے نہ دے اور اپنے کپڑے نہ پھاڑے۔^7 اور اگر کاہِن کی بیٹی فاحِشہ بن کر اپنے آپ کو ناپاک کرے تو وہ اپنے باپ کو ناپاک ٹھہراتی ہے ۔ وہ عَورت آگ میں جلائی جائے۔/Yپس تُو کاہِن کو مُقدّس جاننا کیونکہ وہ تیرے خُدا کی غِذا گُذرانتا ہے ۔ سو وہ تیری نظر میں مُقدّس ٹھہرے کیونکہ مَیں خُداوند جو تُم کو مُقدّس کرتا ہُوں قُدُّوس ہُوں۔!وہ کِسی فاحِشہ یا ناپاک عَورت سے بیاہ نہ کریں اور نہ اُس عَورت سے بیاہ کریں جِسے اُس کے شَوہر نے طلاق دی ہو کیونکہ کاہِن اپنے خُدا کے لِئے مُقدّس ہے۔Eوہ اپنے خُدا کے لِئے پاک بنے رہیں اور اپنے خُدا کے نام کو بے حُرمت نہ کریں کیونکہ وہ خُداوند کی آتِشِین قُربانیاں جو اُن کے خُدا کی غِذا ہیں گُذرانتے ہیں ۔ اِس لِئے وہ پاک رہیں۔Eوہ نہ اپنے سر اُن کی خاطِر بیچ سے گُھٹوائیں اور نہ اپنی داڑھی کے کونے مُنڈوائیں اور نہ اپنے کو زخمی کریں۔1]چُونکہ وہ اپنے لوگوں میں سردار ہے اِس لِئے وہ اپنے آپ کو اَیسا آلُودہ نہ کرے کہ ناپاک ہو جائے۔;qاور اپنی سگی کُنواری بہن کے سبب سے جِس نے شَوہر نہ کِیا ہو ۔ اِن کی خاطِر وہ اپنے کو نجِس کر سکتا ہے۔zoاپنے قرِیبی رِشتہ داروں کے سبب سے جَیسے اپنی ماں کے سبب سے اور اپنے باپ کے سبب سے اور اپنے بیٹے بیٹی کے سبب سے اور اپنے بھائی کے سبب سے۔r aاور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ ہارُون کے بیٹوں سے جو کاہِن ہیں کہہ کہ اپنے قبِیلہ کے مُردہ کے سبب سے کوئی اپنے آپ کو نجِس نہ کر لے۔اور وہ مَرد یا عَورت جِس میں جِنّ ہو یا وہ جادُوگر ہو تو وہ ضرُور جان سے مارا جائے ۔ اَیسوں کو لوگ سنگسار کریں ۔ اُن کا خُون اُن ہی کی گردن پر ہو گا۔zoاور تُم میرے لِئے پاک بنے رہنا کیونکہ مَیں جو خُداوند ہُوں پاک ہُوں اور مَیں نے تُم کو اَور قَوموں سے الگ کِیا ہے تاکہ تُم میرے ہی رہو۔-سو تُم پاک اور ناپاک چَوپایوں میں اور پاک اور ناپاک پرِندوں میں فرق کرنا اور تُم کِسی جانور یا پرِندے یازمِین پر کے رینگنے والے جاندار سے جِن کو مَیں نے تُمہارے لِئے ناپاک ٹھہرا کر الگ کِیا ہے اپنے آپ کو مکرُوہ نہ بنا لینا۔+پر مَیں نے تُم سے کہا ہے کہ تُم اُن کے مُلک کے وارِث ہو گے اور مَیں تُم کو وہ مُلک جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے تُمہاری مِلکِیّت ہونے کے لِئے دُوں گا ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جِس نے تُم کو اَور قَوموں سے الگ کِیا ہے۔تُم اُن قَوموں کے دستُوروں پر جِن کو مَیں تُمہا رے آگے سے نِکالتا ہُوں مت چلنا کیونکہ اُنہوں نے یہ سب کام کِئے ۔ اِسی لِئے مُجھے اُن سے نفرت ہو گئی۔s aسو تُم میرے سب آئِین اور احکام ماننا اور اُن پر عمل کرنا تاکہ وہ مُلک جِس میں مَیں تُم کو بسانے کو لِئے جاتا ہُوں تُم کو اُگل نہ دے۔[ 1اگر کوئی شخص اپنے بھائی کی بِیوی کو رکھّے تو یہ نجاست ہے ۔ اُس نے اپنے بھائی کے بدن کو بے پردہ کِیا ۔ وہ لاولد رہیں گے۔ اور اگر کوئی اپنی چچی یا تائی سے صُحبت کرے تو اُس نے اپنے چچا یا تاؤُ کے بدن کو بے پردہ کِیا ۔ سو اُن کا گُناہ اُن کے سر لگے گا ۔ وہ لاولد مَریں گے۔+ Qاور تُو اپنی خالہ یا پُھوپھی کے بدن کو بے پردہ نہ کرنا کیونکہ جو اَیسا کرے اُس نے اپنی قرِیبی رِشتہ دار کو بے پردہ کِیا ۔ سو اُن دونوں کا گُناہ اُن ہی کے سر لگے گا۔e Eاور اگر مَرد اُس عَورت سے جو کپڑوں سے ہو صُحبت کر کے اُس کے بدن کو بے پردہ کرے تو اُس نے اُس کا چشمہ کھولا اور اُس عَورت نے اپنے خُون کا چشمہ کُھلوایا ۔ سو وہ دونوں اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالے جائیں۔{qاور اگر کوئی مَرد اپنی بہن کو جو اُس کے باپ کی یا اُس کی ماں کی بیٹی ہو لے کر اُس کا بدن دیکھے اور اُس کی بہن اُس کا بدن دیکھے تو یہ شرم کی بات ہے ۔ وہ دونوں اپنی قَوم کے لوگوں کی آنکھوں کے سامنے قتل کِئے جائیں ۔ اُس نے اپنی بہن کے بدن کو بے پردہ کِیا ۔ اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔Cاور اگر کوئی عَورت کِسی جانور کے پاس جائے اور اُس سے ہم صُحبت ہو تو تُو اُس عَورت اور جانور دونوں کو مار ڈالنا ۔ وہ ضرُور جان سے مارے جائیں ۔ اُن کا خُون اُن ہی کی گردن پر ہو گا۔Dاور اگر کوئی مَرد کِسی جانور سے جماع کرے تو وہ ضرُور جان سے مارا جائے اور تُم اُس جانور کو بھی مار ڈالنا۔8kاور اگر کوئی شخص اپنی بِیوی اور اپنی ساس دونوں کو رکھّے تو یہ بڑی خباثت ہے ۔ سو وہ آدمی اور وہ عَورتیں تِینوں کے تِینوں جلا دِئے جائیں تاکہ تُمہارے درمِیان خباثت نہ رہے۔;q اور اگر کوئی مَرد سے صُحبت کرے جَیسے عَورت سے کرتے ہیں تو اُن دونوں نے نِہایت مکرُوہ کام کِیا ہے ۔ سو وہ دونوں ضرُور جان سے مارے جائیں ۔ اُن کا خُون اُن ہی کی گردن پر ہو گا۔  اور اگر کوئی شخص اپنی بہُو سے صُحبت کرے تو وہ دونوں ضرُور جان سے مارے جائیں ۔ اُنہوں نے اَوندھی بات کی ہے ۔ اُن کا خُون اُن ہی کی گردن پر ہو گا۔' اور جو شخص اپنی سَوتیلی ماں سے صُحبت کرے اُس نے اپنے باپ کے بدن کو بے پردہ کِیا ۔ وہ دونوں ضرُور جان سے مارے جائیں ۔ اُن کا خُون اُن ہی کی گردن پر ہو گا۔b? اور جو شخص دُوسرے کی بِیوی سے یعنی اپنے ہمسایہ کی بِیوی سے زِنا کرے وہ زانی اور زانِیہ دونوں ضرُور جان سے مار دِئے جائیں۔ اور جو کوئی اپنے باپ یا اپنی ماں پر لَعنت کرے وہ ضرُور جان سے مارا جائے ۔ اُس نے اپنے باپ یا ماں پر لَعنت کی ہے ۔ سو اُس کا خُون اُسی کی گردن پر ہو گا۔3aاور تُم میرے آئِین کو ماننا اور اُس پر عمل کرنا ۔ مَیں خُداوند ہُوں جو تُم کو مُقدّس کرتا ہُوں۔~-اِس لِئے تُم اپنے آپ کو مُقدّس کرو اور پاک رہو ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔}/اور جو شخص جِنّات کے یاروں اور جادُوگروں کے پاس جائے کہ اُن کی پَیروی میں زِنا کرے مَیں اُس کا مُخالِف ہُوں گا اور اُسے اُس کی قَوم میں سے کاٹ ڈالُوں گا۔C|تو مَیں خُود اُس شخص کا اور اُس کے گھرانے کا مُخالِف ہو کر اُس کو اور اُن سبھوں کو جو اُس کی پَیروی میں زِناکار بنیں اور مولک کے ساتھ زِنا کریں اُن کی قَوم میں سے کاٹ ڈالُوں گا۔l{Sاور اگر اُس وقت جب وہ اپنی اَولاد میں سے کِسی کو مولک کی نذر کرے اہلِ مُلک اُس شخص کی طرف سے چشم پوشی کر کے اُسے جان سے نہ ماریں۔Nzاور مَیں بھی اُس شخص کا مُخالِف ہُوں گا اور اُسے اُس کے لوگوں میں سے کاٹ ڈالُوں گا ۔ اِس لِئے کہ اُس نے اپنی اَولاد کو مولک کی نذر کر کے میرے مَقدِس اور میرے پاک نام کو ناپاک ٹھہرایا۔.yWتُوبنی اِسرائیل سے یہ بھی کہہ دے کہ بنی اِسرائیل میں سے یا اُن پردیسیوں میں سے جو اِسرائیلِیوں کے درمِیان بُود و باش کرتے ہیں جو کوئی شخص اپنی اَولاد میں سے کِسی کو مولک کی نذر کرے وہ ضرُور جان سے ماراجائے ۔ اہلِ مُلک اُسے سنگسار کریں۔>x {پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔w+%سو تُم میرے سب آئِین اور سب احکام ماننا اور اُن پر عمل کرنا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔vvg$ٹھیک ترازُو ۔ ٹھیک باٹ ۔ پُورا اَیفہ اور پُورا ہِین رکھنا ۔ جو تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا مَیں ہی ہُوں خُداوند تُمہارا خُدا۔|us#تُم اِنصاف اور پَیمایش اور وزن اور پَیمانہ میں ناراستی نہ کرنا۔Gt "بلکہ جو پردیسی تُمہارے ساتھ رہتا ہو اُسے دیسی کی مانِند سمجھنا بلکہ تُو اُس سے اپنی مانِند مُحبّت کرنا اِس لِئے کہ تُم مُلکِ مِصر میں پردیسی تھے مَیں خُداوند تُمہارا خُد۱ہُوں۔4sc!اور اگر کوئی پردیسی تیرے ساتھ تُمہارے مُلک میں بُود و باش کرتا ہو تو تُم اُسے آزار نہ پُہنچانا۔jrO جِن کے سر کے بال سفید ہیں تُو اُن کے سامنے اُٹھ کھڑے ہونا اور بڑے بُوڑھے کا ادب کرنا اور اپنے خُدا سے ڈرنا۔ مَیں خُداوند ہُوں۔qجو جِنّات کے یار ہیں اور جو جادُوگر ہیں تُم اُن کے پاس نہ جانا اور نہ اُن کے طالِب ہونا کہ وہ تُم کو نجِس بنا دیں ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔pتُم میرے سبتوں کو ماننا اور میرے مَقدِس کی تعظِیم کرنا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔ooYتُو اپنی بیٹی کو کسبی بنا کر ناپاک نہ ہونے دینا تا اَیسا نہ ہو کہ مُلک میں رنڈی بازی پَھیل جائے اور سارا مُلک بدکاری سے بھر جائے۔9nmتُم مُردوں کے سبب سے اپنے جِسم کو زخمی نہ کرنا اور نہ اپنے اُوپر کُچھ گُدوانا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔1m]تُم اپنے اپنے سرکے گوشوں کو بال کاٹ کر گول نہ بنانا اور نہ تُو اپنی داڑھی کے کونوں کو بِگاڑنا۔lتُم کِسی چِیز کو خُون سمیت نہ کھانا اور نہ جادُو منتر کرنا نہ شگُون نِکالنا۔Wk)تب پانچویں سال سے اُن کا پَھل کھانا تاکہ وہ تُمہارے لِئے اِفراط کے ساتھ پَیدا ہو ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔jاور چَوتھے سال اُن کا سارا پَھل خُداوند کی تمجِید کرنے کے لِئے مُقدّس ہو گا۔Ii اور جب تُم اُس مُلک میں پُہنچ کر قِسم قِسم کے پَھل کے درخت لگاؤ تو تُم اُن کے پَھل کو گویا نامختُون سمجھنا ۔ وہ تُمہارے لِئے تِین برس تک نامختُون کے برابر ہوں اور کھائے نہ جائیں۔ ~|{zyhx`wvmuutssrSqponmMl kAjiigg^ffdd$ccaa`_^]\\![.Z5XWVV(U[TDSRGQnPOO-NMdLKJIHBFEDzCB.A@??#>*=4<;::Y9D764421$0/--E,?**C)('&%$##"l! M>7W  MAn})اِس لِئے مَیں بھی اُن کا مُخالِف ہُؤا اور اُن کو اُن کے دُشمنوں کے مُلک میں لا چھوڑا ۔ اگر اُس وقت اُن کا نامختُون دِل عاجِز بن جائے اور وہ اپنی بدکاری کی سزا کو منظُور کریں۔>mw(تب وہ اپنی اور اپنے باپ دادا کی اِس بدکاری کا اِقرار کریں گے کہ اُنہوں نے مُجھ سے خِلاف وَرزی کر کے میری حُکم عدُولی کی اور یہ بھی مان لیں گے کہ چُونکہ وہ میرے خِلاف چلے تھے۔Bl'اور تُم میں سے جو باقی بچیں گے وہ اپنی بدکاری کے سبب سے تُمہارے دُشمنوں کے مُلکوں میں گُھلتے رہیں گے اور اپنے باپ دادا کی بدکاری کے سبب سے بھی وہ اُن ہی کی طرح گُھلتے جائیں گے۔Mk&اور تُم غَیر قَوموں کے درمِیان پراگندہ ہو کر ہلاک ہو جاؤ گے اور تُمہارے دُشمنوں کی زمِین تُم کو کھا جائے گی۔j%اور وہ تلوار کے خَوف سے ایک دُوسرے سے ٹکرا ٹکرا جائیں گے باوجُودیکہ کوئی کھدیڑتا نہ ہو گا اور تُم کو اپنے دُشمنوں کے مُقابلہ کی تاب نہ ہو گی۔i$اور جو تُم میں سے بچ جائیں گے اور اپنے دُشمنوں کے مُلکوں میں ہوں گے اُن کے دِل کے اندر مَیں بے ہمّتی پَیدا کر دُوں گا اور اُڑتی ہُوئی پتّی کی آواز اُن کو کھدیڑے گی اور وہ اَیسے بھاگیں گے جَیسے کوئی تلوار سے بھاگتا ہو اور حالانکہ کوئی پِیچھا بھی نہ کرتا ہو گا تَو بھی وہ گِر گِر پڑیں گے۔ehE#یہ جب تک وِیران رہے گی تب ہی تک آرام بھی کرے گی جو اِسے کبھی تُمہارے سبتوں میں جب تُم اُس میں رہتے تھے نصِیب نہیں ہُؤا تھا۔-gU"اور یہ زمِین جب تک وِیران رہے گی اور تُم دُشمنوں کے مُلک میں ہو گے تب تک وہ اپنے سبت منائے گی ۔ تب ہی اِس زمِین کو آرام بھی مِلے گا اور وہ اپنے سبت بھی منانے پائے گی۔;fq!اور مَیں تُم کو غَیر قَوموں میں پراگندہ کر دُوں گا اور تُمہارے پِیچھے پِیچھے تلوار کھینچے رہُوں گا اور تُمہارا مُلک سُونا ہو جائے گا اور تُمہارے شہر وِیرانہ بن جائیں گے۔1e] اور مَیں مُلک کو سُونا کر دُوں گا اور تُمہارے دُشمن جو وہاں رہتے ہیں اِس بات سے حَیران ہوں گے۔!d=اور مَیں تُمہارے شہروں کو وِیران کر ڈالُوں گا اور تُمہارے مَقدِسوں کو اُجاڑ بنا دُوں گا اور تُمہاری خُوشبُویِ شِیرِین کی لپٹ کو مَیں سُونگھنے کا بھی نہیں۔hcKاور مَیں تُمہاری پرستِش کے بُلند مقاموں کو ڈھا دُوں گا اور تُمہاری سُورج کی مُورتوں کو کاٹ ڈالُوں گا اور تُمہاری لاشیں تُمہارے شِکستہ بُتوں پر ڈال دُوں گا اور میری رُوح کو تُم سے نفرت ہو جائے گی۔b}اور تُم کو اپنے بیٹوں کا گوشت اور اپنی بیٹیوں کا گوشت کھانا پڑے گا۔Jaتو مَیں اپنے غضب میں تُمہارے برخِلاف چلُوں گا اور تُمہارے گُناہوں کے باعِث تُم کو سات گُنی سزا بھی دُوں گا۔ ` اور اگر تُم اِن سب باتوں پر بھی میری نہ سُنو اور میرے خِلاف ہی چلتے رہو۔`_;اور جب مَیں تُمہاری روٹی کا سِلسِلہ توڑ دُوں گا تو دس عَورتیں ایک ہی تنُور میں تُمہاری روٹی پکائیں گی اور تُمہاری اُن روٹِیوں کو تول تول کر دیتی جائیں گی اور تُم کھاتے جاؤ گے پر سیر نہ ہو گے۔^9اور تُم پر ایک اَیسی تلوار چلواؤُں گا جو عہد شِکنی کا پُورا پُورا اِنتِقام لے لے گی اور جب تُم اپنے شہروں کے اندر جا جا کر اِکٹّھے ہو جاؤ تو مَیں وبا کو تُمہارے درمِیان بھیجُوں گا اور تُم غنِیم کے ہاتھ میں سَونپ دِئے جاؤ گے۔F]تو مَیں بھی تُمہارے خِلاف چلُوں گا اور مَیں آپ ہی تُمہارے گُناہوں کے لِئے تُم کو اَور سات گُنا مارُوں گا۔\!اور اگر اِن باتوں پر بھی تُم میرے لِئے نہ سُدھرو بلکہ میرے خِلاف ہی چلتے رہو۔E[جنگلی درِندے تُمہارے درمِیان چھوڑ دُوں گا جو تُم کو بے اَولاد کر دیں گے اور تُمہارے چَوپایوں کو نیست کریں گے اور تُمہارا شُمار گھٹا دیں گے اور تُمہاری سڑکیں سُونی پڑ جائیں گی۔ Zاور اگر تُمہارا چلن میرے خِلاف ہی رہے اور تُم میرا کہا نہ مانو تو مَیں تُمہارے گُناہوں کے مُوافِق تُمہارے اُوپر اَور سات گُنی بلائیں لاؤُں گا۔^Y7اور تُمہاری قُوّ ت بے فائِدہ صرف ہو گی کیونکہ تُمہاری زمِین سے کُچھ پَیدا نہ ہو گا اور مَیدان کے درخت پھلنے ہی کے نہیں۔kXQاور مَیں تُمہاری شہزوری کے فخر کو توڑ ڈالُوں گا اور تُمہارے لِئے آسمان کو لوہے کی طرح اور زمِین کو پِیتل کی مانِند کر دُوں گا۔NWاور اگر اِتنی باتوں پر بھی تُم میری نہ سُنو تو مَیں تُمہارے گُناہوں کے باعِث تُم کو سات گُنی سزا اَور دُوں گا۔vVgاور مَیں خُود بھی تُمہارا مُخالِف ہو جاؤُں گا اور تُم اپنے دُشمنوں کے آگے شِکست کھاؤ گے اور جِن کو تُم سے عداوت ہے وُہی تُم پر حُکمرانی کریں گے اور جب کوئی تُم کو رگیدتا بھی نہ ہو گا تب بھی تُم بھاگو گے۔HU تو مَیں بھی تُمہارے ساتھ اِس طرح پیش آؤُں گا کہ دہشت اور تپِ دِق اور بُخار کو تُم پر مُقرّر کر دُوں گا جو تُمہاری آنکھوں کو چَوپٹ کر دیں گے اور تُمہاری جان کو گُھلا ڈالیں گے اور تُمہارا بیج بونا فضُول ہو گا کیونکہ تُمہارے دُشمن اُس کی فصل کھائیں گے۔uTeاور میری شرِیعت کو ترک کرو اور تُمہاری رُوحوں کو میرے فَیصلوں سے نفرت ہو اور تُم میرے سب حُکموں پر عمل نہ کرو بلکہ میرے عہد کو توڑو۔pS[لیکن اگر تُم میری نہ سُنو اور اِن سب حُکموں پر عمل نہ کرو۔eRE مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو تُم کو مُلکِ مِصر سے اِسی لِئے نِکال کر لے آیا کہ تُم اُن کے غُلام نہ بنے رہو اور مَیں نے تُمہارے جُوئے کی چوبیں توڑ ڈالی ہیں اور تُم کو سِیدھا کھڑا کر کے چلایا۔2Q_ اور مَیں تُمہارے درمِیا ن چلا پِھرا کرُوں گا اور تُمہارا خُدا ہُوں گا اور تُم میری قَوم ہو گے۔'PI اور مَیں اپنا مسکن تُمہارے درمِیان قائِم رکھُّوں گااور میری رُوح تُم سے نفرت نہ کرے گی۔>Ow اور تُم عرصہ کا ذخِیرہ کِیا ہُؤا پُرانا اناج کھاؤ گے اور نئے کے سبب سے پُرانے کو نِکال باہر کرو گے۔xNk اور مَیں تُم پر نظرِ عِنایت رکھّوں گا اور تُم کو برومند کرُوں گا اور بڑھاؤُں گا اور جو میرا عہد تُمہارے ساتھ ہے اُسے پُورا کرُوں گا۔M اور تُمہارے پانچ آدمی سَو کو رگیدیں گے اور تُمہارے سَو آدمی دس ہزار کو کھدیڑ دیں گے اور تُمہارے دُشمن تلوار سے تُمہارے آگے آگے مارے جائیں گے۔ L;اور تُم اپنے دُشمنوں کا پِیچھا کرو گے اور وہ تُمہارے آگے آگے تلوار سے مارے جائیں گے۔1K]اور مَیں مُلک میں امن بخشُوں گا اور تُم سوؤ گے اور تُم کو کوئی نہیں ڈرائے گا اور مَیں بُرے درِندوں کو مُلک سے نیست کر دُوں گا اور تلوار تُمہارے مُلک میں نہیں چلے گی۔6Jgیہاں تک کہ انگُور جمع کرنے کے وقت تک تُم داؤتے رہو گے اور جوتنے بونے کے وقت تک انگُور جمع کرو گے اور پیٹ بھر اپنی روٹی کھایا کرو گے اور چَین سے اپنے مُلک میں بسے رہو گے۔BIتو مَیں تُمہارے لِئے بر وقت مِینہ برساؤں گا اور زمِین سے اناج پَیدا ہو گا اور مَیدان کے درخت پھلیں گے۔Hاگر تُم میری شرِیعت پر چلو اور میرے حُکموں کو مانو اور اُن پر عمل کرو۔Gتُم میرے سبتوں کو ماننا اور میرے مَقدِس کی تعظِیم کرنا ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔cF Cتُم اپنے لِئے بُت نہ بنانا اور نہ کوئی تراشی ہُوئی مُورت یا لاٹ اپنے لِئے کھڑی کرنا اور نہ اپنے مُلک میں کوئی شبِیہ دار پتّھر رکھنا کہ اُسے سِجدہ کرو اِس لِئے کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔E7کیونکہ بنی اِسرائیل میرے لِئے خادِم ہیں ۔ وہ میرے خادِم ہیں جِن کو مَیں مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا ہُوں ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔$DC6اور اگر وہ اِن طرِیقوں سے چُھڑایا نہ جائے تو سالِ یوبلی میں بال بچّوں سمیت چُھوٹ جائے۔C5اور وہ اُس مزدُور کی طرح اپنے آقا کے ساتھ رہے جِس کی اُجرت سال بسال ٹھہرائی جاتی ہو اور اُس کا آقا اُس پر تُمہارے سامنے سختی سے حُکومت نہ کرنے پائے۔B}4اور اگر سالِ یوبلی کے تھوڑے سے برس رہ گئے ہوں تو وہ اُس کے ساتھ حِساب کرے اور اپنے چُھوٹنے کی قِیمت اُتنے ہی برسوں کے مُطابِق اُسے پھیر دے۔A-3اگر یوبلی کے ابھی بُہت سے برس باقی ہوں تو جِتنے رُوپوں میں وہ خریدا گیا تھا اُن میں سے اپنے چُھوٹنے کی قِیمت اُتنے ہی برسوں کے حِساب کے مُطابِق پھیر دے۔l@S2وہ اپنے خرِیدار کے ساتھ اپنے کو فروخت کر دینے کے سال سے لے کر سالِ یوبلی تک حِساب کرے اور اُس کے بِکنے کی قِیمت برسوں کی تعداد کے مُطابِق ہو یعنی اُس کا حِساب مزدُور کے ایّام کی طرح اُس کے ساتھ ہو گا۔p?[1یا اُس کا چچا یا تاؤُ یا اُس کے چچا یا تاؤُ کا بیٹا یا اُس کے خاندان کا کوئی اَور آدمی جو اُس کا قریبی رِشتہ دار ہو وہ اُس کو چُھڑا سکتا ہے یا اگر وہ مال دار ہو جائے تو وہ اپنا فِدیہ دے کرچُھوٹ سکتا ہے۔)>M0تو بِک جانے کے بعد وہ چُھڑایا جا سکتا ہے ۔ اُس کے بھائِیوں میں سے کوئی اُسے چُھڑا سکتا ہے۔Z=//اور اگر کوئی پردیسی یا مُسافِرجو تیرے ساتھ ہو دَولت مند ہو جائے اور تیرا بھائی اُس کے سامنے مُفلِس ہو کر اپنے آپ کو اُس پردیسی یا مُسافِر یا پردیسی کے خاندان کے کِسی آدمی کے ہاتھ بیچ ڈالے۔$<C.اور تُم اُن کو مِیراث کے طَور پر اپنی اَولاد کے نام کر دینا کہ وہ اُن کی مورُوثی مِلکِیّت ہوں ۔ اِن میں سے تُم ہمیشہ اپنے لِئے غُلام لِیا کرنا لیکن بنی اِسرائیل جو تُمہارے بھائی ہیں اُن میں سے کِسی پر تُم سختی سے حُکمرانی نہ کرنا۔;-ماسِوا اِن کے اُن پردیسِیوں کے لڑکے بالوں میں سے بھی جو تُم میں بُود و باش کرتے ہیں اور اُن کے گھرانوں میں سے جو تُمہارے مُلک میں پَیدا ہُوئے اور تُمہارے ساتھ ہیں تُم خریدا کرنا اور وہ تُمہاری ہی مِلکِیّت ہوں گے۔:,اور تیرے جو غُلام اور تیری جو لَونڈیاں ہوں وہ اُن قَوموں میں سے ہوں جو تُمہارے چَوگِرد رہتی ہیں ۔ اُن ہی میں سے تُم غُلام اور لَونڈیاں خرِیدا کرنا۔|9s+تُو اُن پر سختی سے حُکمرانی نہ کرنا بلکہ اپنے خُدا سے ڈرتے رہنا۔K8*اِس لِئے کہ وہ میرے خادِم ہیں جِن کو مَیں مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا ہُوں ۔ وہ غُلاموں کی طرح بیچے نہ جائیں۔d7C)اُس کے بعد وہ بال بچّوں سمیت تیرے پاس سے چلا جائے اور اپنے گھرانے کے پاس اور اپنے باپ دادا کی مِلکِیّت کی جگہ کو لَوٹ جائے۔!6=(بلکہ وہ مزدُور اور مُسافِر کی مانِند تیرے ساتھ رہے اور سالِ یوبلی تک تیری خِدمت کرے۔r5_'اور اگر تیرا کوئی بھائی تیرے سامنے اَیسا مُفلِس ہو جائے کہ اپنے کو تیرے ہاتھ بیچ ڈالے تو تُو اُس سے غُلام کی مانِند خِدمت نہ لینا۔u4e&مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو تُم کو اِسی لِئے مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا کہ مُلکِ کنعا ن تُم کو دُوں اور تُمہارا خُدا ٹھہروں۔!3=%تُو اپنا رُوپَیہ اُسے سُود پر مت دینا اور اپنا کھانا بھی اُسے نفع کے خیال سے نہ دینا۔A2}$تُو اُس سے سُود یا نفع مت لینا بلکہ اپنے خُدا کا خوف رکھنا تاکہ تیرا بھائی تیرے ساتھ زِندگی بسر کر سکے۔y1m#اور اگر تیرا کوئی بھائی مُفلِس ہو جائے اور وہ تیرے سامنے تنگ دست ہو تو تُو اُسے سنبھالنا ۔ وہ پردیسی اور مُسافِر کی طرح تیرے ساتھ رہے۔ 0;"پر اُن کے شہروں کی نواحی کے کھیت نہیں بِک سکتے کیونکہ وہ اُن کی دائِمی مِلکِیّت ہیں۔/!اور اگر کوئی دُوسرا لاوی اُن کو چُھڑا لے تو وہ مکان جو بیچا گیا اور اُس کی مِلکِیّت کا شہر دونوں سالِ یوبلی میں چُھوٹ جائیں کیونکہ جو مکان لاوِیوں کے شہروں میں ہیں وُہی بنی اِسرائیل کے درمِیان لاوِیوں کی مِلکِیّت ہیں۔4.c تَو بھی لاوِیوں کے جو شہر ہیں لاوی اپنی مِلکِیّت کے شہروں کے مکانوں کو چاہے کِسی وقت چُھڑا لیں۔$-Cلیکن جِن دیہات کے گِرد کوئی فصِیل نہیں اُن کے مکانوں کا حِساب مُلک کے کھیتوں کی طرح ہو گا ۔ وہ چُھڑائے بھی جا سکیں گے اور سالِ یوبلی میں وہ چُھوٹ بھی جائیں گے۔6,gاور اگر وہ پُورے ایک سال کی مِیعاد کے اندر چُھڑایا نہ جائے تو اُس فصِیل دار شہر کے مکان پر خرِیدار کا نسل در نسل دائِمی قبضہ ہو جائے اور وہ سالِ یوبلی میں بھی نہ چُھوٹے۔b+?اور اگر کوئی شخص رہنے کے اَیسے مکان کو بیچے جو کِسی فصِیل دار شہر میں ہو تو وہ اُس کے بِک جانے کے بعد سال بھر کے اندر اندر اُسے چُھڑا سکے گا یعنی پُورے ایک سال تک وہ اُسے چُھڑانے کا حقدار رہے گا۔*{لیکن اگر اُس میں اِتنا مقدُور نہ ہو کہ اپنی زمِین واپس کرا لے تو جو کُچھ اُس نے بیچ ڈالا ہے وہ سالِ یوبلی تک خریدار کے ہاتھ میں رہے اور سالِ یوبلی میں چُھوٹ جائے ۔ تب یہ آدمی اپنی مِلکِیّت کا پِھر مالِک ہو جائے۔r)_تو وہ فروخت کے بعد کے برسوں کو گِن کر باقی دام اُس کو جِس کے ہاتھ زمِین بیچی ہے پھیر دے ۔ تب وہ پِھر اپنی مِلکِیّت کا مالِک ہو جائے۔^(7اور اگر اُس آدمی کا کوئی نہ ہو جو اُسے چُھڑائے اور وہ خُود مالدار ہو جائے اور اُس کے چُھڑانے کے لِئے اُس کے پاس کافی ہو۔<'sاور اگر تُمہارا بھائی مُفلِس ہو جائے اور اپنی مِلکِیّت کا کُچھ حِصّہ بیچ ڈالے تو جو اُس کا سب سے قریبی رِشتہ دار ہے وہ آ کر اُس کو جِسے اُس کے بھائی نے بیچ ڈالا ہے چُھڑا لے۔&بلکہ تُم اپنی مِلکِیّت کے مُلک میں ہر جگہ زمِین کو چُھڑا لینے دینا۔/%Yاور زمِین ہمیشہ کے لِئے بیچی نہ جائے کیونکہ زمِین میری ہے اور تُم میرے مُسافِر اور مہمان ہو۔$اور آٹھویں برس پِھر جوتنا بونا اورپِچھلا غلّہ کھاتے رہنا بلکہ جب تک نویں سال کے بوئے ہُوئے کی فصل نہ کاٹ لو اُس وقت تک وہی پِچھلا غلّہ کھاتے رہو گے۔=#uتو مَیں چھٹے ہی برس اَیسی برکت تُم پر نازِل کروں گا کہ تِینوں سال کے لِئے کافی غلّہ پَیدا ہو جائے گا۔e"Eاور اگر تُم کو خیال ہو کہ ہم ساتویں برس کیا کھائیں گے؟ کیونکہ دیکھو ہم کو نہ تو بونا ہے اور نہ اپنی پَیداوار کو جمع کرنا ہے۔!!اور زمِین پھلے گی اور تُم پیٹ بھر کر کھاؤ گے اور وہاں امن کے ساتھ رہا کرو گے۔U %سو تُم میری شرِیعت پر عمل کرنا اور میرے حُکموں کو ماننا اور اُن پر چلنا تو تُم اُس مُلک میں امن کے ساتھ بسے رہو گے۔Kاور تُم ایک دُوسرے پر اندھیر نہ کرنا بلکہ تُو اپنے خُدا سے ڈرتے رہنا کیونکہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔*Oجِتنے زِیادہ برس ہوں اُتنا ہی دام زِیادہ کرنا اور جِتنے کم برس ہوں اُتنی ہی اُس کی قیمت گھٹانا کیونکہ برسوں کے شُمار کے مُوافِق وہ اُن کی فصل تیرے ہاتھ بیچتا ہے۔!یوبلی کے بعد جِتنے برس گُذرے ہوں اُن کے شُمار کے مُوافِق تُو اپنے ہمسایہ سے اُسے خریدنا اور وہ اُسے فصل کے برسوں کے شُمار کے مُطابِق تیرے ہاتھ بیچے۔I اور اگر تُو اپنے ہمسایہ کے ہاتھ کُچھ بیچے یا اپنے ہمسایہ سے کُچھ خریدے تو تُم ایک دُوسرے پر اندھیر نہ کرنا۔  اُس سالِ یوبلی میں تُم میں سے ہر ایک اپنی مِلکِیّت کا پِھر مالِک ہو جائے۔K کیونکہ وہ سالِ یوبلی ہو گا ۔ سو وہ تُمہارے لِئے مُقدّس ٹھہرے ۔ تُم اُس کی پَیداوار کو کھیت سے لے لے کر کھانا۔ وہ پچاسواں برس تُمہارے لِئے یوبلی ہو ۔ تُم اُس میں کُچھ نہ بونا اور نہ اُسے جو اپنے آپ پَیدا ہو جائے کاٹنا اور نہ بے چھٹی تاکوں کا انگُور جمع کرنا۔) اور تُم پچاسویں برس کو مُقدّس جاننا اور تمام مُلک میں سب باشِندوں کے لِئے آزادی کی مُنادی کرانا ۔ یہ تُمہارے لِئے یوبلی ہو ۔ اِس میں تُم میں سے ہر ایک اپنی مِلکِیّت کا مالِک ہو اور ہر شخص اپنے خاندان میں پِھر شامِل ہوجائے۔ue تب تُو ساتویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو بڑا نرسِنگا زور سے پُھنکوانا ۔ تُم کفّارہ کے روز اپنے سارے مُلک میں یہ نرسِنگا پُھنکوانا۔oYاور تُو برسوں کے سات سبتوں کو یعنی سات گُنا سات سال گِن لینا اور تیرے حِساب سے برسوں کے سات سبتوں کی مُدّت کُل اُنچاس سال ہوں گے۔2_اور اُس کی ساری پَیداوار تیرے چَوپایوں اور تیرے مُلک کے اَور جانوروں کے لِئے خُورِش ٹھہرے گی۔3اور زمِین کا یہ سبت تیرے اور تیرے غُلاموں اور تیری لَونڈِیوں اور مزدُوروں اور اُن پردیسِیوں کے لِئے جو تیرے ساتھ رہتے ہیں تُمہاری خُوراک کا باعِث ہو گا۔Y-اور نہ اپنی خودرَو فصل کو کاٹنا اور نہ اپنی بے چھٹی تاکوں کے انگُوروں کو توڑنا ۔ یہ زمِین کے لِئے خاص آرام کا سال ہو۔لیکن ساتویں سال زمِین کے لِئے خاص آرام کا سبت ہو ۔ یہ سبت خُداوند کے لِئے ہو ۔ اِس میں تُو نہ اپنے کھیت کو بونا اور نہ اپنے انگُورِستان کو چھانٹنا۔0[تُو اپنے کھیت کو چھ برس بونا اور اپنے انگُورِستان کو چھ برس چھانٹنا اور اُس کا پَھل جمع کرنا۔p[بنی اِسرائیل سے کہہ کہ جب تُم اُس مُلک میں جو مَیں تُم کو دیتا ہُوں داخِل ہو جاؤ تو اُس کی زمِین بھی خُداوند کے لِئے سبت کو مانے۔[ 3اور خُداوند نے کوہِ سِینا پر مُوسیٰ سے کہا کہ۔r_اور مُوسیٰ نے یہ بنی اِسرائیل کو بتایا ۔ پس وہ اُس لَعنت کرنے والے کو نِکال کر لشکرگاہ کے باہر لے گئے اور اُسے سنگسار کر دِیا ۔ سو بنی اِسرائیل نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔= uتُم ایک ہی طرح کا قانُون دیسی اور پردیسی دونوں کے لِئے رکھنا کیونکہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔5 eالغرض جو کوئی کِسی چَوپائے کو مار ڈالے وہ اُس کا مُعاوضہ دے پر اِنسان کا قاتِل جان سے مارا جائے۔6 gیعنی عُضو توڑنے کے بدلے عُضو توڑنا ہو اور آنکھ کے بدلے آنکھ اور دانت کے بدلے دانت ۔ جَیسا عَیب اُس نے دُوسرے آدمی میں پَیدا کر دِیا ہے وَیسا ہی اُس میں بھی کر دِیا جائے۔2 _اور اگر کوئی شخص اپنے ہمسایہ کو عَیب دار بنا دے تو جَیسا اُس نے کِیا وَیسا ہی اُس سے کِیا جائے۔ اور جو کوئی کِسی چَوپائے کو مار ڈالے وہ اُس کا مُعاوضہ جان کے بدلے جان دے۔tcاور جو کوئی کِسی آدمی کو مار ڈالے وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔A}اور وہ جو خُداوند کے نام پر کُفربکے ضرُور جان سے مارا جائے ۔ ساری جماعت اُسے قطعی سنگسار کرے ۔ خواہ وہ دیسی ہو یا پردیسی جب وہ پاک نام پر کُفر بکے تو وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔3aاور تُو بنی اِسرائیل سے کہہ دے کہ جو کوئی اپنے خُدا پر لَعنت کرے اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔)Mاُس لَعنت کرنے والے کو لشکرگاہ کے باہر نِکال کر لے جا اور جِتنوں نے اُسے لَعنت کرتے سُنا وہ سب اپنے اپنے ہاتھ اُس کے سر پر رکھّیں اور ساری جماعت اُسے سنگسار کرے۔@} تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔D اور اُنہوں نے اُسے حوالات میں ڈال دِیا تاکہ خُداوند کی جانب سے اِس بات کا فَیصلہ اُن پر ظاہِر کِیا جائے۔@{ اور اِسرائیلی عَورت کے بیٹے نے پاک نام پر کُفربکا اور لَعنت کی ۔ تب لوگ اُسے مُوسیٰ کے پاس لے گئے ۔ اُس کی ماں کا نام سلومِیت تھا جو د ِبری کی بیٹی تھی جو دان کے قبِیلہ کا تھا۔9m اور ایک اِسرائیلی عَورت کا بیٹا جِس کا باپ مِصری تھا اِسرائیلِیوں کے بیچ چلا گیا اور وہ اِسرائیلی عَورت کا بیٹا اور ایک اِسرائیلی لشکرگاہ میں آپس میں مار پِیٹ کرنے لگے۔_9 اور یہ روٹیاں ہارُون اور اُس کے بیٹوں کی ہوں گی ۔ وہ اِن کو کِسی پاک جگہ میں کھائیں کیونکہ وہ ایک جاوِدانی آئِین کے مُطابِق خُداوند کی آتِشِین قُربانیوں میں سے ہارُون کے لِئے نِہایت پاک ہیں۔U%وہ سدا ہر سبت کے روز اُن کو خُداوند کے حضُور ترتِیب دِیا کرے کیونکہ یہ بنی اِسرائیل کی جانِب سے ایک دائِمی عہد ہے۔\~3اور تُو ہر ایک قطار پر خالِص لُبان رکھنا تاکہ وہ روٹی پر یادگاری یعنی خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی کے طَور پر ہو۔)}Mاور تُو اُن کو دو قطاریں کر کے ہر قطار میں چھ چھ روٹیاں پاک میز پر خُداوند کے حضُور رکھنا۔8|kاور تُو مَیدہ لے کر بارہ گِردے پکانا ۔ ہر ایک گِردہ میں اَیفہ کے دو دہائی حِصّہ کے برابر مَیدہ ہو۔{وہ ہمیشہ اُن چراغوں کو ترتِیب سے پاک شمعدان پر خُداوند کے حضُور رکھّا کرے۔z%ہارُون اُسے شہادت کے پردہ کے باہر خَیمۂِ اِجتماع میں شام سے صُبح تک خُداوند کے حضُور قرِینہ سے رکھّا کرے ۔ تُمہاری نسل در نسل سدا یِہی آئِین رہے گا۔nyWبنی اِسرائیل کو حُکم کر کہ وہ تیرے پاس زَیتُون کا کُوٹ کر نِکالا ہُؤا خالِص تیل رَوشنی کے لِئے لائیں تاکہ چراغ ہمیشہ جلتا رہے۔ n\NLqdy?<P # < 5\y?GDVFu~e(اور لاوی کے بیٹوں کے نام یہ ہیں ۔ جیرسون اور قہات اور مرار ی۔}#(چُنانچہ مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق جو اُس نے اُسے دِیا اُن کو گِنا۔j|O(بنی لاوی کو اُن کے آبائی خاندانوں اور گھرانوں کے مُطابِق شُمار کر یعنی ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کے ہر لڑکے کو گِننا۔[{1(پِھر خُداوند نے دشتِ سِینا میں مُوسیٰ سے کہا۔!z=( کیونکہ سب پہلوٹھے میرے ہیں اِس لِئے کہ جِس دِن مَیں نے مُلکِ مِصر میں سب پہلوٹھوں کو مارا اُسی دِن مَیں نے بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھوں کو کیا اِنسان اور کیا حَیوان اپنے لِئے مُقدّس کِیا سو وہ ضرُور میرے ہوں ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔tyc( دیکھ مَیں نے بنی اِسرائیل میں سے لاوِیوں کو اُن سبھوں کے بدلے لے لِیا ہے جو اِسرائیلیوں میں پہلوٹھی کے بچّے ہیں ۔ سو لاوی میرے ہوں۔Cx( اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔pw[( اور ہارُون اور اُس کے بیٹوں کو مُقرّر کر اور وہ اپنی کہانت کو محفُوظ رکھّیں اور اگر کوئی اجنبی نزدِیک آئے تو وہ جان سے مارا جائے۔_v9( اور تُو لاوِیوں کو ہارُون اور اُس کے بیٹوں کے ہاتھ میں سپُرد کر ۔ بنی اِسرائیل کی طرف سے وہ بِالکل اُسے دے دِئے گئے ہیں۔Uu%(اور وہ خَیمۂِ اِجتماع کے سب سامان کی اور بنی اِسرائیل کی ساری امانت کی حِفاظت کریں تاکہ مسکن کی خِدمت بجا لائیں۔t(اور جو کُچھ اُس کی طرف سے اور جماعت کے طرف سے اُن کو سَونپا جائے وہ سب کی خَیمۂِ اِجتماع کے آگے نِگہبانی کریں تاکہ مسکن کی خِدمت بجا لائیں۔#sA(لاوی کے قبِیلہ کو نزدِیک لا کر ہارُون کاہِن کے آگے حاضِر کر تاکہ وہ اُس کی خِدمت کریں۔=rw(اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔q+(اور ندب اور اَبِیہُو تو جب اُنہوں نے دشتِ سِینا میں خُداوند کے حضُور اُوپری آگ گُذرانی تب ہی خُداوند کے سامنے مَر گئے اور وہ بے اَولاد بھی تھے اور الیعزر اور اِتمر اپنے باپ ہارُون کے سامنے کہانت کی خِدمت کو انجام دیتے تھے۔cpA(ہارُون کے بیٹے جو کہانت کے لِئے ممسُوح ہُوئے اور جِن کو اُس نے کہانت کی خِدمت کے لِئے مخصُوص کِیا تھا اُن کے نام یِہی ہیں۔&oG(اور ہارُون کے بیٹوں کے نام یہ ہیں ندب جو پہلوٹھا تھا اور اَبِیہُو اور الیعزر اور اِتمر۔:n q(اور جِس روز خُداوند نے کوہِ سِینا پر مُوسیٰ سے باتیں کیں تب ہارُون اور مُوسیٰ کے پاس یہ اَولاد تھی۔m}("سو بنی اِسرائیل نے اَیسا ہی کِیا اور جو جو حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کو دِیا تھا اُسی کے مُطابِق وہ اپنے اپنے جھنڈے کے پاس اور اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابِق اپنے اپنے گھرانے کے ساتھ ڈیرے لگاتے اور کُوچ کرتے تھے۔%lE(!لیکن لاوی جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم کِیا تھا بنی اِسرائیل کے ساتھ گِنے نہیں گئے۔Pk( بنی اِسرائیل میں سے جو لوگ اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابِق گِنے گئے وہ یِہی ہیں اور سب چھاؤنیوں کے جِتنے لوگ اپنے اپنے دَل کے مُطابِق گِنے گئے وہ چھ لاکھ تِین ہزار پانچ سَو پچاس تھے۔j(سو جِتنے دان کی چھاؤنی میں گِنے گئے وہ ایک لاکھ ستّاون ہزار چھ سَو تھے ۔ یہ لوگ اپنے اپنے جھنڈے کے پاس پاس ہو کر سب سے پِیچھے کُوچ کِیا کریں۔~iw(اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے وہ ترِپن ہزار چار سَو تھے۔h(پِھر نفتالی کا قبِیلہ ہو اور عینان کا بیٹا اَخیر ع بنی نفتالی کا سردار ہو۔g(اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ اِکتالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔-fU(اِن کے قریب آشر کے قبِیلہ کے لوگ ڈیرے لگائیں اور عکرا ن کا بیٹا فجعی ایل بنی آشرکا سردار ہو۔e(اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ باسٹھ ہزار سات سَو تھے۔gdI(اور شِمال کی طرف اپنے دَلوں کے مُطابِق دان کی چھاؤنی کے جھنڈے کے لوگ ہوں اور عمِّیشدّ ی کا بیٹا اخیعزر بنی دان کا سردار ہو۔ c (سو جِتنے افرائِیم کی چھاؤنی میں اپنے اپنے دَل کے مُطابِق گِنے گئے وہ ایک لاکھ آٹھ ہزار ایک سَو تھے ۔ کُوچ کے وقت تِیسری نَوبت اِن لوگوں کی ہو۔ b(اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ پَینتِیس ہزار چار سَو تھے۔a%(پِھر بنیمِین کا قبِیلہ ہو اور جدعُونی کا بیٹا اَبدان بنی بنیمِین کا سردار ہو۔w`i(اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے بتِّیس ہزار دو سو تھے۔(_K(اور اِن کے قریب منسّی کا قبِیلہ ہو اور فداہصُو ر کا بیٹا جَملی ایل بنی منسّی کا سردار ہو۔ ^ (اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ چالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔~]w(اور مغرِب کی طرف اپنے دَلوں کے مُطابِق افرائِیم کی چھاؤنی کے جھنڈے کے لوگ ہوں ۔ اورعمِّیہُود کا بیٹا الِیسمع بنی افرائِیم کا سردار ہو۔Z\/(پِھر خَیمۂِ اِجتماع مع لاوِیوں کی چھاؤنی کے جو اَور چھاؤنیوں کے بِیچ میں ہو گی آگے جائے اور جِس طرح سے لاوی ڈیرے لگائیں اُسی طرح سے وہ اپنی اپنی جگہ اور اپنے اپنے جھنڈے کے پاس پاس چلیں۔[#(سو جِتنے رُوبن کی چھاؤنی میں اپنے اپنے دَل کے مُطابِق گِنے گئے وہ ایک لاکھ اِکّاون ہزار چار سَو پچاس تھے ۔ کُوچ کے وقت دُوسری نَوبت اِن لوگوں کی ہو۔Z#(اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ پینتالِیس ہزار چھ سَو پچاس تھے۔Y}(پِھر جد کا قبِیلہ ہو اور دعوایل کا بیٹا اِلیاسف بنی جد کا سردار ہو۔ X ( اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ اُنسٹھ ہزار تِین سَو تھے۔LW( اور اِن کے قریب شمعُو ن کے قبِیلہ کے لوگ ڈیرے ڈالیں اور صُوری شدّی کا بیٹا سلُومی ایل بنی شمعُون کا سردار ہو۔ V( اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ چھیالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔nUW( اور جنُوب کی طرف اپنے دَلوں کے مُطابِق رُوبن کی چھاؤنی کے جھنڈے کے لوگ ہوں اور شدِےُور کا بیٹا اِلیصُور بنی رُوبن کا سردار ہو۔qT]( سو جِتنے یہُوداہ کی چھاؤنی میں اپنے اپنے دَل کے مُطابِق گِنے گئے وہ ایک لاکھ چھیاسی ہزار چار سَو تھے ۔ پہلے یِہی کُوچ کِیا کریں۔S (اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ ستّاون ہزار چار سَو تھے۔R)(پِھر زبُولُون کا قبِیلہ ہو اور حیلو ن کا بیٹا الِیا ب بنی زبُولُون کا سردار ہو۔~Qw(اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے چوّن ہزار چار سَو تھے۔=Pu(اور اِن کے قرِیب اِشکار کے قبِیلہ کے لوگ ڈیرے ڈالیں اور ضُغر کا بیٹا نتنی ایل بنی اِشکارکا سردار ہو۔ O(اور اُس کے دَل کے لوگ جو شُمار کِئے گئے تھے وہ سب چوہتّر ہزار چھ سَو تھے۔KN(اور جو مشرِق کی طرف جِدھر سے سُورج نِکلتا ہے اپنے ڈیرے اپنے دَلوں کے مُطابِق لگائیں وہ یہُوداہ کی چھاؤنی کے جھنڈے کے لوگ ہوں اورعمِّیندا ب کا بیٹا نحسو ن بنی یہُوداہ کا سردار ہو۔M+(بنی اِسرائیل اپنے اپنے ڈیرے اپنے اپنے جھنڈے کے پاس اور اپنے اپنے آبائی خاندان کے عَلم کے ساتھ خَیمۂِ اِجتماع کے مُقابِل اور اُس کے گِرداگِرد لگائیں۔VL )(اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا کہ۔K -(6چُنانچہ بنی اِسرائیل نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔vJ i(5لیکن لاوی شہادت کے مسکن کے گِرداگِرد ڈیرے لگائیں تاکہ بنی اِسرائیل کی جماعت پر غضب نہ ہو اور لاوی ہی شہادت کے مسکن کی نِگہبانی کریں۔LI (4اور بنی اِسرائیل اپنے اپنے دَل کے مُطابِق اپنی اپنی چھاؤنی اور اپنے اپنے جھنڈے کے پاس اپنے اپنے ڈیرے ڈالیں۔EH (3اور جب مسکن کو آگے روانہ کرنے کا وقت ہو تو لاوی اُسے اُتاریں اور جب مسکن کو لگانے کا وقت ہو تو لاوی اُسے کھڑا کریں اور اگر کوئی اجنبی شخص اُس کے نزدِیک آئے تو وہ جان سے مارا جائے۔G )(2بلکہ تُو لاوِیوں کو شہادت کے مسکن اور اُس کے سب ظُروف اور اُس کے سب لوازِم کے مُتولّی مُقرّر کرنا ۔ وُہی مسکن اور اُس کے سب ظُروف کو اُٹھایا کریں اور وُہی اُس میں خِدمت بھی کریں اور مسکن کے آس پاس وُہی اپنے ڈیرے لگایا کریں۔,F U(1تُو لاوِیوں کے قبِیلہ کو نہ گِننا اور نہ بنی اِسرائیل کے شُمار میں اُن کا شُمار داخِل کرنا۔OE (0کیونکہ خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تھا کہ۔zD q(/پر لاوی اپنے آبائی قبِیلہ کے مُطابِق اُن کے ساتھ گِنے نہیں گئے۔pC ](.اور اُن سبھوں کا شُمار چھ لاکھ تِین ہزار پانچ سو پچاس تھا۔XB -(-سو بنی اِسرائیل میں سے جِتنے آدمی بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے اور جنگ کرنے کے قابِل تھے وہ سب گِنے گئے۔A }(,یِہی وہ لوگ ہیں جو گِنے گئے ۔ اِن ہی کو مُوسیٰ اور ہارُو ن اور بنی اِسرائیل کے بارہ رئِیسوں نے جو اپنے اپنے آبائی خاندان کے سردار تھے گِنا۔ @ (+سو نفتالی کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ ترِپن ہزار چار سَو تھے۔7? k(*اور نفتالی کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔ > ()سو آشر کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ اِکتالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔1= _((اور آشر کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔< ('سو دان کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ باسٹھ ہزار سات سَو تھے۔1; _(&اور دان کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔: #(%سو بِنیمِین کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ پَینتِیس ہزار چار سَو تھے۔;9 s($اور بِنیمِین کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔8  (#سو منسّی کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ بتِّیس ہزار دو سَو تھے۔57 g("اور منسّی کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔6 (!سو افرائِیم کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ چالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔a5 ?( اور یُوسف کی اَولاد یعنی افرائِیم کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔4 (سو زبُولُون کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ ستّاون ہزار چار سَو تھے۔;3 s(اور زبُولُون کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔2  (سو اِشکار کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ چوّن ہزار چار سَو تھے۔71 k(اور اِشکار کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔ 0 (سو یہُوداہ کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ چوہتّر ہزار چھ سَو تھے۔9/ o(اور یہُوداہ کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔. !(سو جد کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ پَینتالِیس ہزار چھ سَو پچاس تھے۔/- [(اور جد کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق گِنا گیا۔, (سو شمعُو ن کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ اُنسٹھ ہزار تِین سَو تھے۔M+ (اور شمعُو ن کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق اپنے نام سے گِنا گیا۔* (سو رُوبن کے قبِیلہ کے جو آدمی شُمار کِئے گئے وہ چھیالِیس ہزار پانچ سَو تھے۔p) ](اور اِسرا ئیل کے پہلوٹھے رُوبن کی نسل کے لوگوں میں سے ایک ایک مَرد جو بِیس برس یا اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا اور جنگ کرنے کے قابِل تھا وہ اپنے گھرانے اور آبائی خاندان کے مُطابِق اپنے نام سے گِنا گیا۔1( _(سو جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے اُن کو دشتِ سِینا میں گِنا۔'' K(اور اُنہوں نے دُوسرے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو ساری جماعت کو جمع کِیا اور اِن لوگوں نے بِیس برس اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے سب آدمِیوں کا شُمار کروا کے اپنے اپنے قبِیلہ اور آبائی خاندان کے مُطابِق اپنا اپنا حسب و نسب لِکھوایا۔& (اور مُوسیٰ اور ہارُو ن نے اِن اشخاص کو جِن کے نام مذکُور ہیں اپنے ساتھ لِیا۔J% (یِہی اشخاص جو اپنے آبائی قبِیلوں کے رئِیس اور بنی اِسرائیل میں ہزاروں کے سردار تھے جماعت میں سے بُلائے گئے۔N$ (نفتالی کے قبِیلہ سے اخِیر ع بِن عینا ن۔J# (جد کے قبِیلہ سے اِلیاسف بِن دعُوایل۔I" ( آشر کے قبِیلہ سے فجعی ایل بِن عکران۔O! ( دان کے قبِیلہ سے اخیعزر بِن عمِّیشدّ ی۔V  )( بِنیمِین کے قبِیلہ سے ابِدان بِن جِدعُونی۔N ( یُوسف کی نسل میں سے افرائِیم کے قبِیلہ کا الِیسمع بِن عمِّیہُود اور منسّی کے قبِیلہ کا جملی ایل بِن فداہصُور۔R !( زبُولُون کے قبِیلہ سے الِیا ب بِن حیلو ن۔M (اِشکار کے قبِیلہ سے نتنی ایل بِن ضُغر۔U '(یہُوداہ کے قبِیلہ سے نحسو ن بِن عمِّینداب۔^ 9(شمعُو ن کے قبِیلہ سے سلُومی ایل بِن صُور ی شدّی۔, U(اور جو آدمی تُمہارے ساتھ ہوں گے اُن کے نام یہ ہیں رُوبِن کے قبِیلہ سے الِیصُور بِن شدِیُور۔ )(اور ہر قبِیلہ سے ایک ایک آدمی جو اپنے آبائی خاندان کا سردار ہے تُمہارے ساتھ ہو۔ !(بِیس برس اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے جِتنے اِسرائیلی جنگ کرنے کے قابِل ہوں اُن سبھوں کے الگ الگ دَلوں کو تُو اور ہارُو ن دونوں مِل کر گِن ڈالو۔7 k(تُم ایک ایک مَرد کا نام لے لے کر گِنو اور اُن کے ناموں کی تعداد سے بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کی مَردُم شُماری کا حِساب اُن کے قبِیلوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق کرو۔! A(بنی اِسرائیل کے مُلکِ مِصر سے نِکل آنے کے دُوسرے برس کے دُوسرے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو سِینا کے بیابان میں خُداوند نے خَیمۂِ اِجتماع میں مُوسیٰ سے کہا کہ۔5"جو احکام خُداوند نے کوہِ سِینا پر بنی اِسرائیل کے لِئے مُوسیٰ کو دِئے وہ یِہی ہیں۔L!کوئی اُس کی دیکھ بھال نہ کرے کہ وہ اچھّا ہے یا بُرا ہے اور نہ اُسے بدلے اور اگر کہِیں کوئی اُسے بدلے تو وہ اصل اور بدل دونوں کے دونوں مُقدّس ٹھہریں اور اُس کا فِدیہ بھی نہ دِیا جائے۔ اور گائے بَیل اور بھیڑ بکری یا جو جانور چرواہے کی لاٹھی کے نِیچے سے گُذرتا ہو اُن کی دَہ یکی یعنی دس پِیچھے ایک ایک جانور خُداوند کے لِئے پاک ٹھہرے۔Rاور اگر کوئی اپنی دَہ یکی میں سے کُچھ چُھڑانا چاہے تو وہ اُس کا پانچواں حِصّہ اُس میں اَور مِلا کر اُسے چُھڑائے۔iMاور زمِین کی پَیداوار کی ساری دَہ یکی خواہ وہ زمِین کے بِیج کی یا درخت کے پَھل کی ہو خُداوند کی ہے اور خُداوند کے لِئے پاک ہے۔8kاگر آدمِیوں میں سے کوئی مخصُوص کِیا جائے تو اُس کا فِدیہ نہ دِیا جائے ۔ وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔Dتَو بھی کوئی مخصُوص کی ہُوئی چِیز جِسے کوئی شخص اپنے سارے مال میں سے خُداوند کے لِئے مخصُوص کرے خواہ وہ اُس کا آدمی یا جانور یا مورُوثی زمِین ہو بیچی نہ جائے اور نہ اُس کا فِدیہ دِیا جائے ۔ ہر ایک مخصُوص کی ہُوئی چِیز خُداوند کے لِئے نِہایت پاک ہے۔ ;پر اگر وہ کِسی ناپاک جانور کا پہلوٹھا ہو تو وہ شخص تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت کا پانچواں حِصّہ قِیمت میں اَور مِلا کر اُس کا فِدیہ دے اور اُسے چُھڑائے اور اگر اُس کا فِدیہ نہ دِیا جائے تو وہ تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت پر بیچا جائے۔+ Qپر فقط چَوپایوں کے پہلوٹھوں کو جو پہلوٹھے ہونے کی وجہ سے خُداوند کے ٹھہر چُکے ہیں کوئی شخص مُقدّس قرار نہ دے خواہ وہ بَیل ہو یا بھیڑ بکری ۔ وہ تو خُداوند ہی کا ہے۔4 cاور تیرے سارے قِیمت کے اندازے مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ہوں اور ایک مِثقال بِیس جیراہ کا ہو۔9 mاور سالِ یوبلی میں وہ کھیت اُسی کو واپس ہو جائے جِس سے وہ خرِیدا گیا تھا اور جِس کی وہ مِلکِیّت ہے۔f Gتو کاہِن جِتنے برس دُوسرے سالِ یوبلی کے باقی ہوں اُن کے مُطابِق تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت کا حِساب اُس کے لِئے کرے اور وہ اُسی دِن تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت کو خُداوند کے لِئے مُقدّس جان کر دے دے۔8 kاور اگر کوئی شخص کِسی خرِیدے ہُوئے کھیت کو جو اُس کا مورُوثی نہیں خُداوند کے لِئے مُقدّس قرار دے۔ueبلکہ وہ کھیت جب سالِ یوبلی میں چُھوٹے تو وقف کِئے ہُوئے کھیت کی طرح وہ خُداوند کے لِئے مُقدّ س ہو گا اور کاہِن کی مِلکِیّت ٹھہرے گا۔kQاور اگر وہ اُس کھیت کا فِدیہ دے کر اُسے نہ چُھڑائے یا کِسی دُوسرے شخص کے ہاتھ اُسے بیچ دے تو پِھر وہ کھیت کبھی نہ چُھڑایا جائے۔cAاور اگر وہ جِس نے اُس کھیت کو مُقدّس قرار دِیا ہے یہ چاہے کہ اُس کا فِدیہ دے کر اُسے چُھڑائے تو وہ تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت کا پانچواں حِصّہ اُس کے ساتھ اَور مِلا کر دے تو وہ کھیت اُسی کا رہے گا۔7پر اگر وہ سالِ یوبلی کے بعد اپنے کھیت کو مُقدّس قرار دے تو جِتنے برس دُوسرے سالِ یوبلی کے باقی ہوں اُن ہی کے مُطابِق کاہِن اُس کے لِئے رُوپَے کا حِساب کرے اور جِتنا حِساب میں آئے اُتنا تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت سے کم کِیا جائے۔,Sاگر کوئی سالِ یوبلی سے اپنا کھیت مُقدّس قرار دے تو اُس کی قِیمت جو تُو ٹھہرائے وُہی رہے گی۔G اور اگر کوئی شخص اپنے مورُوثی کھیت کا کوئی حِصّہ خُداوند کے لِئے مُقدّ س قرار دے تو تُو قِیمت کا اندازہ کرتے وقت یہ دیکھنا کہ اُس میں کِتنا بِیج بویا جائے گا ۔ جِتنی زمِین میں ایک خومر کے وزن کے برابر جَو بو سکیں اُس کی قِیمت چاندی کی پچاس مِثقال ہو۔Qاور جِس نے اُس گھر کو مُقدّس قرار دِیا ہے اگر وہ چاہے کہ گھر کا فِدیہ دے کر اُسے چُھڑائے تو تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت میں اُس کا پانچواں حِصّہ اَور مِلا کر دے ۔ تب وہ گھر اُسی کا رہے گا۔?yاور اگر کوئی اپنے گھر کو مُقدّس قرار دے تاکہ وہ خُداوند کے لِئے پاک ہو تو خواہ وہ اچھّا ہو یا بُرا کاہِن اُس کی قِیمت ٹھہرائے اور جو کُچھ وہ ٹھہرائے وُہی اُس کی قِیمت رہے گی۔nW اور اگر وہ چاہے کہ اُس کا فِدیہ دے کر اُسے چُھڑائے تو جو قِیمت تُو نے ٹھہرائی ہے اُس میں اُس کا پانچواں حِصّہ وہ اَور مِلا کر دے۔\3 اور خواہ وہ اچھّا ہو یا بُرا کاہِن اُس کی قِیمت ٹھہرائے ۔ اور اَے کاہِن! جو کُچھ تُو اُس کا دام ٹھہرائے گا وُہی رہے گا۔S~! اور اگر وہ کوئی ناپاک جانور ہو جِس کی قُربانی خُداوند کے حضُور نہیں گُذرانتے تو وہ اُسے کاہِن کے سامنے کھڑا کرے۔U}% وہ اُسے پِھر کِسی طرح نہ بدلے ۔ نہ تو اچھّے کے عِوض بُرا دے اور نہ بُرے کے عِوض اچھّا دے اور اگر وہ کِسی حال میں ایک جانور کے بدلے دُوسرا جانور دے تو وہ اور اُس کا بدل دونوں پاک ٹھہریں گے۔ | اور اگر وہ مَنّت کِسی اَیسے جانور کی ہے جِس کی قُربانی لوگ خُداوند کے حضُور چڑھایا کرتے ہیں تو جو جانور کوئی خُداوند کی نذر کرے وہ پاک ٹھہرے گا۔ {پر اگر کوئی تیرے اندازہ کی نِسبت کم مقدُور رکھتا ہو تو وہ کاہِن کے سامنے حاضِر کِیا جائے اور کاہِن اُس کی قِیمت ٹھہرائے یعنی جِس شخص نے مَنّت مانی ہے اُس کی جَیسی حَیثِیّت ہو وَیسی ہی قِیمت کاہِن اُس کے لِئے ٹھہرائے۔\z3اور اگر ساٹھ برس سے لے کر اُوپر اُوپر کی عُمر ہو تو مَرد کے لِئے پندرہ مِثقال۔ اور عَورت کے لِئے دس مِثقال مُقرّر ہوں۔yپر اگر عُمر ایک مہِینے سے لے کر پانچ برس تک کی ہو تو لڑکے کے لِئے چاندی کی پانچ مِثقال۔ اور لڑکی کے لِئے چاندی کی تِین مِثقال ٹھہرائی جائیں۔zxoاور اگر پانچ برس سے لے کر بِیس برس تک کی عُمر ہو تو تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت مَرد کے لِئے بِیس مِثقال۔ اور عَورت کے لِئے دس مِثقال ہوں۔}wuاور اگر وہ عَورت ہو تو تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت تِیس مِثقال ہوں۔ vسو بِیس برس کی عُمر سے لے کر ساٹھ برس کی عُمر تک کے مَرد کے لِئے تیری ٹھہرائی ہُوئی قِیمت مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے چاندی کی پچاس مِثقال ہوں۔luSبنی اِسرائیل سے کہہ کہ جب کوئی شخص اپنی مَنّت پُوری کرنے لگے تو مَنّت کے آدمی تیرے قِیمت ٹھہرانے کے مُوافِق خُداوند کے ہوں گے۔Dt پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔qs].یہ وہ شرِیعت اور احکام اور قوانِین ہیں جو خُداوند نے کوہِ سِینا پر اپنے اور بنی اِسرائیل کے درمِیان مُوسیٰ کی معرفت مُقرّر کِئے۔Lr-بلکہ مَیں اُن کی خاطِر اُن کے باپ دادا کے عہد کو یاد کرُوں گا جِن کو مَیں غَیر قَوموں کی آنکھوں کے سامنے مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا تاکہ مَیں اُن کا خُدا ٹھہروں ۔ مَیں خُداوند ہوں۔6qg,اِس پر بھی جب وہ اپنے دُشمنوں کے مُلک میں ہوں گے تو مَیں اُن کو اَیسا ترک نہیں کرُوں گا اور نہ مُجھے اُن سے اَیسی نفرت ہو گی کہ مَیں اُن کو بِالکُل فنا کر دُوں اور میرا جو عہد اُن کے ساتھ ہے اُسے توڑ دُوں کیونکہ مَیں خُداوند اُن کا خُدا ہُوں۔Vp'+اور وہ زمِین بھی اُن سے چُھوٹ کر جب تک اُن کی غَیر حاضِری میں سُونی پڑی رہے گی تب تک اپنے سبتوں کو منائے گی اور وہ اپنی بدکاری کی سزا کو منظُور کر لیں گے ۔ اِسی سبب سے کہ اُنہوں نے میرے حُکموں کو ترک کِیا تھا اور اُن کی رُوحوں کو میری شرِیعت سے نفرت ہو گئی تھی۔Po*تب مَیں اپنا عہد جو یعقُوب کے ساتھ تھا یاد کرُوں گا اور جو عہد مَیں نے اِضحا ق کے ساتھ اور جو عہد مَیں نے ابرہام کے ساتھ باندھا تھا اُن کو بھی یاد کرُوں گا اور اِس مُلک کو یاد کرُوں گا۔ q~}}-|D{{#zy8xbwvv]u.tpss3r4qRpnmfl`k6jiiOhGgff(eMdSc`cbwa~`` _]][[ZXXBVTSySRQ#PjP(ONNLKJ>IZHGFE1DVCnB`A@W?>>2=}(تِیس برس سے لے کر پچاس برس تک کی عُمر کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں کام کرنے کے لِئے مَقدِس کی خِدمت کے وقت حاضِر رہتے ہیں اُن سبھوں کو گِن۔=}(اور بنی مراری میں سے اُن کے آبائی خاندانوں اور گھرانوں کے مُطابِق۔`<;(خَیمۂِ اِجتماع میں بنی جیرسون کے خاندانوں کا یِہی کام رہے اور وہ ہارُون کاہِن کے بیٹے اِتمر کے ماتحت ہو کر خِدمت کریں۔@;{(جیرسونیوں کی اَولاد کا خِدمت کرنے اور بوجھ اُٹھانے کا سارا کام ہارُون اور اُس کے بیٹوں کے حُکم کے مُطابِق ہو اور تُم اُن میں سے ہر ایک کا بوجھ مُقرّر کر کے اُن کے سپُرد کرنا۔w:i(اور مسکن اور مذبح کے گِرداگِرد کے صحن کے پردوں کو اور صحن کے دروازہ کے پردہ کو اور اُن کی رسِّیوں کو اور خِدمت کے سب ظُروف کو اُٹھایا کریں اور اِن چِیزوں سے جو جو کام لِیا جاتا ہے وہ بھی یِہی لوگ کِیا کریں۔93(وہ مسکن کے پردوں کو اور خَیمۂِ اِجتماع اور اُس کے غِلاف کو اور اُس کے اُوپر کے غِلاف کو جو تُخس کی کھالوں کا ہے اور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ کے پردہ کو۔|8s(جیرسونیوں کے خاندانوں کا کام خِدمت کرنے اور بوجھ اُٹھانے کا ہے۔7}(تِیس برس سے لے کر پچاس برس تک کی عُمر کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں کام کرنے کے لِئے مَقدِس کی خِدمت کے وقت حاضِر رہتے ہیں اُن سبھوں کو گِن۔6(بنی جیرسون میں سے بھی اُن کے آبائی خاندانوں اور گھرانوں کے مُطابِق۔?5{(پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔54e(لیکن وہ مَقدِس کو دیکھنے کی خاطِر دَم بھر کے لِئے بھی اندر نہ آنے پائیں تا نہ ہو کہ وہ مَر جائیں۔h3K(بلکہ اِس مقصُود سے کہ جب وہ پاکترین چِیزوں کے پاس آئیں تو جِیتے رہیں اور مَر نہ جائیں تُم اُن کے لِئے اَیسا کرنا کہ ہارُون اور اُس کے بیٹے اندر آ کر اُن میں سے ایک ایک کا کام اور بوجھ مُقرّر کر دیں۔ 2(تُم لاوِیوں میں سے قہاتیوں کے قبِیلہ کے خاندانوں کو مُنقطع ہونے نہ دینا۔W1)(اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا کہ۔u0e(اور رَوشنی کے تیل اور خُوشبُودار بخُور اور دائِمی نذر کی قُربانی اور مَسح کرنے کے تیل اور سارے مسکن اور اُس کے لوازِم کی اور مَقدِس اور اُس کے سامان کی نِگہبانی ہارُون کاہِن کے بیٹے الیِعزر کے ذِمّہ ہو۔V/'(اور جب ہارُون اور اُس کے بیٹے مَقدِس کو اور مَقدِس کے سب اسباب کو ڈھانک چُکیں تب خَیمہ گاہ کے کُوچ کے وقت بنی قہات اُس کے اُٹھانے کے لِئے آئیں ۔ لیکن وہ مَقدِس کو نہ چُھوئیں تا نہ ہو کہ وہ مَر جائیں ۔ خَیمۂِ اِجتماع کی یِہی چِیزیں بنی قہات کے اُٹھانے کی ہیں۔r._(اُس کے سب برتن جِن سے اُس کی خِدمت کرتے ہیں جَیسے انگِیٹِھیاں اور سِیخیں اور بیلچے اور کٹورے غرض مذبح کے سب برتن اُس پر رکھّیں اور اُس پر تُخس کی کھالوں کا ایک غِلاف بِچھائیں اور مذبح میں چوبیں لگائیں۔-/( پِھر وہ مذبح پر سے سب راکھ کو اُٹھا کر اُس کے اُوپر ارغوانی رنگ کا کپڑا بِچھائیں۔.,W( اور سب ظُروف کو جو مَقدِس کی خِدمت کے کام میں آتے ہیں لے کر اُن کو آسمانی رنگ کے کپڑے میں لپیٹیں اور اُن کو تُخس کی کھالوں کے ایک غِلاف سے ڈھانک کر چَوکھٹے پر دھریں۔o+Y( اور زرّ ِین مذبح پر آسمانی رنگ کا کپڑا بِچھائیں اور اُسے تُخس کی کھالوں کے ایک غِلاف سے ڈھانکیں اور اُس کی چوبیں اُس میں لگائیں۔J*( اور اُس کو اور اُس کے سب ظُروف کو تُخس کی کھالوں کے ایک غِلاف کے اندر رکھ کر اُس غِلاف کو چَوکھٹے پر دھر دیں۔?)y( پِھر آسمانی رنگ کا کپڑا لے کر اُس سے روشنی دینے والے شمعدان کو اور اُس کے چراغوں اور گُلگِیروں اور گُلدانوں اور تیل کے سب ظُروف کو جو شمعدان کے لِئے کام میں آتے ہیں ڈھانکیں۔c(A(پِھر وہ اُن پر سُرخ رنگ کا کپڑا بِچھائیں اور اُسے تُخس کی کھالوں کے ایک غِلاف سے ڈھانکیں اور میز میں اُس کی چوبیں لگا دیں۔'%(اور نذر کی روٹی کی میز پر آسمانی رنگ کا کپڑا بِچھا کر اُس کے اُوپر طباق اور چمچے اور اُنڈیلنے کے کٹورے اور پیالے رکھّیں اور دائِمی روٹی بھی اُس پر ہو۔s&a(اور اُس پر تُخس کی کھالوں کا ایک غِلاف ڈالیں اور اُس کے اُوپر بِالکُل آسمانی رنگ کا کپڑا بِچھائیں اور اُس میں اُس کی چوبیں لگائیں۔\%3(کہ جب لشکر کُوچ کرے تُو ہارُون اور اُس کے بیٹے آئیں اور بِیچ کے پردہ کو اُتاریں اور اُس سے شہادت کے صندُوق کو ڈھانکیں۔ $(اور خَیمۂِ اِجتماع میں پاکترین چِیزوں کی نِسبت بنی قہات کا یہ کام ہو گا۔u#e(تِیس برس سے لے کر پچاس برس کی عُمر تک کے جِتنے خَیمۂِ اِجتماع میں کام کرنے کے لِئے مَقدِس کی خِدمت میں شامِل ہیں اُن سبھوں کو گِنو۔ "(بنی لاوی میں سے قہاتیوں کو اُن کے گھرانوں اور آبائی خاندانوں کے مُطابِق۔V! )(اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا کہ۔o Y(3اور مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق فِدیہ کا رُوپیہ جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو فرمایا تھا ہارُون اور اُس کے بیٹوں کو دِیا۔vg(2یہ رُوپیہ اُس نے بنی اِسرائیل کے پہلوٹھوں سے لیا ۔ سو مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک ہزار تِین سَو پینسٹھ مِثقالیں وصُول ہُوئِیں۔W)(1سو جو اُن سے جِن کو لاوِیوں نے چُھڑایا تھا شُمار میں زِیادہ نِکلے تھے اُن کے فِدیہ کا رُوپیہ مُوسیٰ نے اُن سے لِیا۔%E(0اور اِن کے فِدیہ کا رُوپیہ جو شُمار میں زِیادہ ہیں تُو ہارُون اور اُس کے بیٹوں کو دینا۔-U(/تُو مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے فی کس پانچ مِثقال لینا (ایک مِثقال بِیس جِیراہ کا ہوتا ہے)۔A}(.اور بنی اِسرائیل کے پہلوٹھوں میں جو دو سَو تِہتّر لاوِیوں کے شُمار سے زِیادہ ہیں اُن کے فِدیہ کے لِئے۔(-بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھوں کے بدلے لاوِیوں کو اور اُن کے چَوپایوں کے بدلے لاوِیوں کے چَوپایوں کو لے اور لاوی میرے ہوں ۔ مَیں خُداوند ہُوں۔C(,اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔|s(+سو جِتنے نرینہ پہلوٹھے ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے گِنے گئے وہ ناموں کے شُمار کے مُطابِق بائِیس ہزار دو سَو تہتّر تھے۔5(*چُنانچہ مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھوں کو گِنا۔&G()اور بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھوں کے عِوض لاوِیوں کو اور بنی اِسرائیل کے چَوپایوں کے سب پہلوٹھوں کے عِوض لاوِیوں کے چَوپایوں کو میرے لِئے لے مَیں خُداوند ہُوں۔((اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ بنی اِسرائیل کے سب نرینہ پہلوٹھے ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کے گِن لے اور اُن کے ناموں کا شُمار لگا۔^7('سو لاوِیوں میں سے جِتنے ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے تھے اُن کو مُوسیٰ اور ہارُون نے خُداوند کے حُکم کے مُوافِق اُن کے گھرانوں کے مُطابِق گِنا ۔ وہ شُمار میں بائِیس ہزار تھے۔=u(&اور مسکن کے آگے مشرِق کی طرف جِدھر سے سُورج نِکلتا ہے یعنی خَیمۂِ اِجتماع کے آگے مُوسیٰ اور ہارُون اور اُس کے بیٹے اپنے ڈیرے ڈالا کریں اور بنی اِسرائیل کے بدلے مَقدِس کی حِفاظت کِیا کریں اور جو اجنبی شخص اُس کے نزدِیک آئے وہ جان سے مارا جائے۔E(%اور صحن کے گِرداگِرد کے سُتُونوں اور اُن کے خانوں اور میخوں اور رسِّیوں کی نگرانی بنی مراری کے ذِمّہ ہو۔^7($اور مسکن کے تختوں اور اُس کے بینڈوں اور سُتُونوں اور خانوں اور اُس کے سب آلات اور اُس کی خِدمت کے سب لوازِم کی مُحافظت۔{q(#اور اَبی خَئِیل کا بیٹا صُور ی ایل مراریوں کے گھرانوں کے آبائی خاندان کا سردار ہو ۔ یہ لوگ مسکن کی شِمالی سِمت میں اپنے ڈیرے ڈالا کریں۔*O("اِن میں جِتنے فرزندِ نرینہ ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کے تھے وہ چھ ہزار دو سَو تھے۔ (!مرار ی سے مَحلِیوں اور مُوشیوں کے خاندان چلے ۔ یہ مراریوں کے خاندان ہیں۔: o( اور ہارُون کاہِن کا بیٹا اِلیعزر لاوِیوں کے سرداروں کا سردار اور مَقدِس کے مُتولّیوں کا ناظِر ہو۔+ Q(اور صندُوق اور میز اور شمعدان اور دونوں مذبحے اور مَقدِس کے ظُروف جو عِبادت کے کام میں آتے ہیں اور پردے اور مَقدِس میں برتنے کا سارا سامان یہ سب اُن کے ذِمّہ ہوں۔ %(اور عُزّی ایل کا بیٹا الِیصفن قہاتیوں کے گھرانوں کے آبائی خاندان کا سردار ہو۔ (بنی قہات کے خاندانوں کے آدمی مسکن کی جنُوبی سِمت میں اپنے ڈیرے ڈالا کریں۔W )(اُن کے فرزند نرِینہ ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کے آٹھ ہزار چھ سَو تھے ۔ مَقدِس کی نِگہبانی اِن کے ذِمّہ تھی۔R(اور قہات سے عَمرامِیوں اور اِضہارِیوں اور حبرونیوں اور عُزّی ایلِیوں کے خاندان چلے ۔ یہ قہاتیوں کے خاندان ہیں۔H (اور مسکن اور مذبح کے گِرد کے صحن کے پردے اور صحن کے دروازہ کا پردہ اور وہ سب رسِیّاں جو اُس میں کام آتی ہیں۔1(اور خَیمۂِ اِجتماع کے جو سامان بنی جیرسون کی حِفاظت میں سَونپے جائیں وہ یہ ہیں ۔ مسکن اور خَیمہ اور اُس کا غِلاف اور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ کا پردہ۔(اور لاایل کا بیٹا اِلیاسف جیرسونیوں کے آبائی خاندانوں کا سردار ہو۔)(جیرسونیوں کے خاندانوں کے آدمی مسکن کے پِیچھے مغرِب کی طرف اپنے ڈیرے ڈالا کریں۔eE(اِن میں جِتنے فرزندِ نرِینہ ایک مہِینے اور اُس سے اُوپر اُوپر کے تھے وہ سب گِنے گئے اور اُن کا شُمار سات ہزار پانچ سَو تھا۔#(اور جیرسون سے لبِنیوں اور سِمعیوں کے خاندان چلے۔ یہ جیرسونیوں کے خاندان ہیں۔kQ(اور مرار ی کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے مَحلی اور مُوشی ہیں ۔ لاوِیوں کے گھرانے اُن کے آبائی خاندانوں کے مُوافِق یِہی ہیں۔9m(اور قہات کے بیٹوں کے نام جِن سے اُن کے خاندان چلے عَمرا م اور اِضہار اور حبرُو ن اور عُزّی ایل ہیں۔ (جیرسون کے بیٹوں کے نام جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں ۔ لِبنی اور سِمعی۔ J~~i}}T|${1yyxx"wvuttsrrqq%pooGmm|llkkiiUhhgfee5ddpcba[``|`6_D^]/\\P\ ["ZdXXXWVV0TTeSSRQPP4OOoNMLmL KKGJ]IHBGGbGF7EDCC6BB@?>=n<<::v9877A654330200//].h-++i)y(&%8$##E!!# 4 &/1/ B F 8#(a+ Q( اور دُوسرے سال کے دُوسرے مہِینے کی بِیسوِیں تارِیخ کو وہ ابر شہادت کے مسکن پر سے اُٹھ گیا۔C( اور تُم اپنی خُوشی کے دِن اور اپنی مُقرّرہ عِیدوں کے دِن اور اپنے مہِینوں کے شرُوع میں اپنی سوختنی قُربانیوں اور سلامتی کی قُربانیوں کے وقت نرسِنگے پُھونکنا تاکہ اُن سے تُمہارے خُدا کے حضُور تُمہاری یادگاری ہو ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔#( اور جب تُم اپنے مُلک میں اَیسے دُشمن سے جو تُم کو ستاتا ہو لڑنے کو نِکلو تو تُم نرسِنگوں کو سانس باندھ کر زور سے پُھونکنا ۔ اِس حال میں خُداوند تُمہارے خُدا کے حضُور تُمہاری یاد ہو گی اور تُم اپنے دُشمنوں سے نجات پاؤ گے۔A}( اور ہارُون کے بیٹے جو کاہِن ہیں وہ نرسِنگے پُھونکا کریں ۔ یِہی آئِین سدا تُمہاری نسل در نسل قائِم رہے۔/( لیکن جب جماعت کو جمع کرنا ہو تب بھی پُھونکنا پر سانس باندھ کر زور سے نہ پُھونکنا۔( جب تُم دوبارہ سانس باندھ کر زور سے پُھونکو تو اُن لشکروں کا جو جنُوب کی طرف ہیں کُوچ ہو ۔ سو کُوچ کے لِئے سانس باندھ کر زور سے نرسِنگا پُھونکا کریں۔-( اور جب تُم سانس باندھ کر زور سے پُھونکو تو وہ لشکر جو مشرِق کی طرف ہیں کُوچ کریں۔*O( اور اگر ایک ہی پُھونکیں تو وہ رئِیس جو ہزاروں اِسرائیلِیوں کے سردار ہیں تیرے پاس جمع ہوں۔?y( اور جب وہ دونوں نرسِنگے پُھونکیں تو ساری جماعت خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر تیرے پاس اکٹّھی ہو جائے۔xk( اپنے لِئے چاندی کے دو نرسِنگے بنوا ۔ وہ دونوں گھڑ کر بنائے جائیں ۔ تُو اُن کو جماعت کے بُلانے اور لشکروں کے کُوچ کے لِئے کام میں لانا۔B ( اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔"?( غرض وہ خُداوند کے حُکم سے مقام کرتے اور خُداوند ہی کے حُکم سے کُوچ کرتے تھے اور جو حُکم خُداوند مُوسیٰ کی معرفت دیتا وہ خُداوند کے اُس حُکم کو مانا کرتے تھے۔Q( اور جب تک وہ ابر مسکن پر ٹھہرا رہتا خواہ دو دِن یا ایک مہِینہ یا ایک برس ہو تب تک بنی اِسرائیل اپنے خَیموں میں مُقِیم رہتے اور کُوچ نہیں کرتے تھے پر جب وہ اُٹھ جاتا تو وہ کُوچ کرتے تھے۔)M( پِھر کبھی کبھی وہ ابر شام سے صُبح تک ہی رہتا تو جب وہ صُبح کو اُٹھ جاتا تب وہ کُوچ کرتے تھے اور اگر وہ رات دِن برابر رہتا تو جب وہ اُٹھ جاتا تب ہی وہ کُوچ کرتے تھے۔~w( اور کبھی کبھی وہ ابر چند دِنوں تک مسکن پر رہتا اور تب بھی وہ خُداوند کے حُکم سے ڈیرے ڈالے رہتے اور خُداوند ہی کے حُکم سے وہ کُوچ کرتے تھے۔K( اور جب ابر مسکن پر بُہت دِنوں تک ٹھہرا رہتا تو بنی اِسرائیل خُداوند کے حُکم کو مانتے اور کُوچ نہیں کرتے تھے۔)( خُداوند کے حُکم سے بنی اِسرائیل کُوچ کرتے اور خُداوند ہی کے حُکم سے وہ خَیمے لگاتے تھے اور جب تک ابر مسکن پر ٹھہرا رہتا وہ اپنے ڈیرے ڈالے پڑے رہتے تھے۔zo( اور جب مسکن پر سے وہ ابر اُٹھ جاتا تو بنی اِسرائیل کُوچ کرتے تھے اور جِس جگہ وہ ابر جا کر ٹھہر جاتا وہِیں بنی اِسرائیل خَیمے لگاتے تھے۔*O( اور ہمیشہ اَیسا ہی ہُؤا کرتا تھا کہ ابر اُس پر چھایا رہتا اور رات کو آگ دِکھائی دیتی تھی۔ ( اور جِس دِن مسکن یعنی خَیمۂِ شہادت نصب ہُؤا اُسی دِن ابر اُس پر چھا گیا اور شام کو وہ مسکن پر آگ سا دِکھائی دِیا اور صُبح تک وَیسا ہی رہا۔^ 7( اور اگر کوئی پردیسی تُم میں بُود و باش کرتا ہو اور وہ خُداوند کے لِئے فَسح کرنا چاہے تو وہ فَسح کے آئِین اور رسُوم کے مُطابِق اُسے مانے ۔ تُم دیسی اور پردیسی دونوں کے لِئے ایک ہی آئِین رکھنا۔  ( لیکن جو آدمی پاک ہو اور سفر میں بھی نہ ہو اگر وہ فَسح کرنے سے باز رہے تو وہ آدمی اپنی قَوم میں سے کاٹ ڈالا جائے گا کیونکہ اُس نے مُعیّن وقت پر خُداوند کی قُربانی نہیں گُذرانی ۔ سو اُس آدمی کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔m U( وہ اُس میں سے کُچھ بھی صُبح کے لِئے باقی نہ چھوڑیں اور نہ اُس کی کوئی ہڈّی توڑیں اور فَسح کو اُس کے سارے آئِین کے مُطابِق مانیں۔ {( وہ دُوسرے مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام کو یہ عِیدِ منائیں اور قُربانی کے گوشت کو بے خمِیری روٹیوں اور کڑوی ترکارِیوں کے ساتھ کھائیں۔3a( بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی تُم میں سے یا تُمہاری نسل میں سے کِسی لاش کے سبب سے ناپاک ہو جائے یا وہ کہِیں دُور سفر میں ہو تَو بھی وہ خُداوند کے لِئے عِیدِ فَسح کرے۔=w( اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔3a( مُوسیٰ نے اُن سے کہا ٹھہر جاؤ ۔ مَیں ذرا سُن لُوں کہ خُداوند تُمہارے حق میں کِیا حُکم کرتا ہے۔0[( اور مُوسیٰ سے کہنے لگے ہم ایک لاش کے سبب سے ناپاک ہو رہے ہیں ۔ پِھر بھی ہم اَور اِسرائیلِیوں کے ساتھ وقتِ مُعیّن پر خُداوند کی قُربانی گُذراننے سے کیوں روکے جائیں؟۔xk( اور کئی آدمی اَیسے تھے جو کِسی لاش کے سبب سے ناپاک ہو گئے تھے ۔ وہ اُس روز فَسح نہ کر سکے ۔ سو وہ اُسی دِن مُوسیٰ اور ہارُون کے پاس آئے۔#A( اور اُنہوں نے پہلے مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام کو دشتِ سِینا میں عِیدِ فَسح کی اور بنی اِسرائیل نے سب پر جو خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا عمل کِیا۔r_( سو مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو حُکم کِیا کہ عِیدِ فَسح کریں۔ ( اِسی مہِینے کی چَودھویں تارِیخ کی شام کو تُم وقتِ مُعیّن پر یہ عِید منانا اور جِتنے اُس کے آئِین اور رسُوم ہیں اُن سبھوں کے مُطابِق اُسے منانا۔hK( بنی اِسرائیل عِیدِ فَسح اُس کے مُعیّن وقت پر منائیں۔T %( بنی اِسرائیل کے مُلکِ مِصر سے نِکلنے کے دُوسرے برس کے پہلے مہِینے میں خُداوند نے دشتِ سِینا میں مُوسیٰ سے کہا کہ۔F~(بلکہ خَیمۂِ اِجتماع میں اپنے بھائیوں کے ساتھ نِگہبانی کے کام میں مشغُول ہوں اور کوئی خِدمت نہ کریں ۔ لاوِیوں کو جو جو کام سَونپے جائیں اُن کے مُتعلّق تُو اُن سے اَیسا ہی کرنا۔ }(اور جب پچاس برس کے ہوں تو پِھر اُس کام کے لِئے نہ آئیں اور نہ خِدمت کریں۔|9(لاوِیوں کے مُتعلّق جو بات ہے وہ یہ ہے کہ پچّیس برس سے لے کر اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر میں وہ خَیمۂِ اِجتماع کی خِدمت کے کام کے لِئے اندر حاضِر ہُؤا کریں۔?{{(پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔nzW(اِس کے بعد لاوی اپنی خِدمت بجا لانے کو ہارُون اور اُس کے بیٹوں کے سامنے خَیمۂِ اِجتماع میں جانے لگے ۔ سو جَیسا خُداوند نے لاوِیوں کی بابت مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُنہوں نے وَیسا ہی اُن کے ساتھ کِیا۔dyC(اور لاوِیوں نے اپنے آپ کو گُناہ سے پاک کر کے اپنے کپڑے دھوئے اور ہارُون نے اُن کو ہِلانے کی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور گُذرانا اور ہارُون نے اُن کی طرف سے کفّارہ دِیا تاکہ وہ پاک ہو جائیں۔cxA(چُنانچہ مُوسیٰ اور ہارُون اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت نے لاوِیوں سے اَیسا ہی کِیا ۔ جو کُچھ خُداوند نے لاوِیوں کے بارے میں مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی بنی اِسرائیل نے اُن کے ساتھ کِیا۔lwS(اور مَیں نے بنی اِسرائیل میں سے لاوِیوں کو لے کر اُن کو ہارُون اور اُس کے بیٹوں کو عطا کِیا ہے تاکہ وہ خَیمۂِ اِجتماع میں بنی اِسرائیل کی جگہ خِدمت کریں اور بنی اِسرائیل کے لِئے کفّارہ دِیا کریں تاکہ جب بنی اِسرائیل مَقدِس کے نزدِیک آئیں تو اُن میں کوئی وبا نہ پَھیلے۔v (اور بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھوں کے بدلے مَیں نے لاوِیوں کو لے لِیا ہے۔#uA(اِس لِئے کہ بنی اِسرائیل کے سب پہلوٹھے کیا اِنسان کیا حَیوان میرے ہیں ۔ مَیں نے جِس دِن مُلکِ مِصر کے پہلوٹھوں کو مارا اُسی دِن اُن کو اپنے لِئے مُقدّس کِیا۔It (اِس لِئے کہ وہ سب کے سب بنی اِسرائیل میں سے مُجھے بِالکُل دے دِئے گئے ہیں کیونکہ مَیں نے اِن ہی کو اُن سبھوں کے بدلے جو اِسرائیلِیوں میں پہلوٹھی کے بچّے ہیں اپنے واسطے لے لِیا ہے۔qs](اِس کے بعد لاوی خَیمۂِ اِجتماع کی خِدمت کے لِئے اندر آیا کریں ۔ سو تُو اُن کو پاک کر اور ہِلانے کی قُربانی کے لِئے اُن کو گُذران۔ r(یُوں تُو لاوِیوں کو بنی اِسرائیل سے الگ کرنا اور لاوی میرے ہی ٹھہریں گے۔iqM( پِھر تُو لاوِیوں کو ہارُون اور اُس کے بیٹوں کے آگے کھڑا کرنا اور اُن کو ہِلانے کی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور گُذراننا۔Sp!( پِھر لاوی اپنے اپنے ہاتھ بچھڑوں کے سروں پر رکھّیں اور تُو ایک کو خطا کی قُربانی اور دُوسرے کو سوختنی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور گُذراننا تاکہ لاوِیوں کے واسطے کفّارہ دِیا جائے۔|os( اور ہارُون لاوِیوں کو بنی اِسرائیل کی طرف سے ہِلانے کی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور گُذرانے تاکہ وہ خُداوند کی خِدمت کرنے پر رہیں۔'nI( پِھر لاوِیوں کو خُداوند کے آگے لانا ۔ تب بنی اِسرائیل اپنے اپنے ہاتھ لاوِیوں پر رکھّیں۔7mi( اور تُو لاوِیوں کو خَیمۂِ اِجتماع کے آگے حاضِر کرنا اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کو جمع کرنا۔l(تب وہ ایک بچھڑا اور اُس کے ساتھ کی نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ لیں اور تُو خطا کی قُربانی کے لِئے ایک دُوسرا بچھڑا بھی لینا۔9km(اور اُن کو پاک کرنے کے لِئے اُن کے ساتھ یہ کرنا کہ خطا کا پانی لے کر اُن پر چِھڑکنا ۔ پِھر وہ اپنے سارے جِسم پر اُسترہ پِھروائیں اور اپنے کپڑے دھوئیں اور اپنے کو صاف کریں۔djC(لاوِیوں کو بنی اِسرائیل سے الگ کر کے اُن کو پاک کر۔Ci(اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔Ah}(اور شمعدان کی بناوٹ اَیسی تھی کہ وہ پایہ سے لے کر پُھولوں تک گھڑے ہُوئے سونے کا بنا ہُؤا تھا ۔ جو نمُونہ خُداوند نے مُوسیٰ کو دِکھایا اُسی کے مُوافِق اُس نے شمعدان کو بنایا۔~gw(چُنانچہ ہارُون نے اَیسا ہی کِیا ۔ اُس نے چراغوں کو اِس طرح جلایا کہ شمعدان کے سامنے رَوشنی پڑے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا۔$fC(ہارُون سے کہہ جب تُو چراغوں کو رَوشن کرے تو ساتوں چراغوں کی رَوشنی شمعدان کے سامنے ہو۔Be (اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔}du(Yاور جب مُوسیٰ خُدا سے باتیں کرنے کو خَیمۂِ اِجتماع میں گیا تو اُس نے سرپوش پر سے جو شہادت کے صندُوق کے اُوپر تھا دونوں کرُّوبیوں کے درمِیان سے وہ آواز سُنی جو اُس سے مُخاطِب تھی اور اُس نے اُس سے باتیں کِیں۔.cW(Xاور سلامتی کی قُربانی کے لِئے کُل چوبِیس بَیل ۔ ساٹھ مینڈھے ۔ ساٹھ بکرے ساٹھ نر یکسالہ برّے تھے ۔ مذبح کی تقدِیس کے لِئے جب وہ ممسُوح ہُؤا اِتنا ہدیہ گُذرانا گیا۔b(Wسوختنی قُربانی کے لِئے کُل بارہ بچھڑے بارہ مینڈھے بارہ نر یکسالہ برّے اپنی اپنی نذر کی قُربانی سمیت تھے اور خطا کی قُربانی کے لِئے بارہ بکرے تھے۔a+(Vبخُور سے بھرے ہُوئے سونے کے بارہ چمچ جو مَقدِس کی مِثقال کی تول کے مُطابِق وزن میں دس دس مِثقال کے تھے ۔ اِن چمچوں کا سارا سونا ایک سَو بِیس مِثقال تھا۔)`M(Uچاندی کا ہر طباق وزن میں ایک سَو تِیس مِثقال اور ہر ایک کٹورا ستّر مِثقال تھا ۔ اِن برتنوں کی ساری چاندی مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے دو ہزار چار سَو مِثقال تھی۔B_(Tمذبح کے ممسُوح ہونے کے دِن جو ہدئے اُس کی تقدِیس کے لِئے اِسرائیلی رئِیسوں کی طرف سے گُذرانے گئے وہ یِہی تھے۔ یعنی چاندی کے بارہ طباق ۔ چاندی کے بارہ کٹورے ۔ سونے کے بارہ چمچ۔\^3(Sاور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ عینان کے بیٹے اخیر ع کا ہدیہ تھا۔C](Rخطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔}\u(Qسوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ بر ّہ۔][5(Pدس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔gZI(Oاور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔2Y_(Nاور بارھویں دِن عینان کے بیٹےاخیرع نے جو بنی نفتالی کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔aX=(Mاور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ عکرا ن کے بیٹے فجعی ایل کا ہدیہ تھا۔CW(Lخطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔}Vu(Kسوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ بر ّہ۔]U5(Jدس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔eTE(Iاور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔.SW(Hاور گیارھویں دِن عکرا ن کے بیٹے فجعی ایل نے جو آشر کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔fRG(Gاور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ عمِّیشدّ ی کے بیٹے اخیعزر کا ہدیہ تھا۔CQ(Fخطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔}Pu(Eسوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ بر ّہ۔]O5(Dدس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔gNI(Cاور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔,MS(Bاور دسویں دِن عمِّیشدّی کے بیٹے اخیعزر نے جو دان کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔cLA(Aاور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ جِدعو نی کے بیٹے اَبدا ن کا ہدیہ تھا۔CK(@خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔|Js(?سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔]I5(>دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔eHE(=اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔2G_(<اور نویں دِن جِدعو نی کے بیٹے اَبِدا ن نے جو بنیمِین کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔iFM(;اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ فدا ہصُور کے بیٹے جَملی ایل کا ہدیہ تھا۔CE(:خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔|Ds(9سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔]C5(8دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔gBI(7اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔6Ag(6اور آٹھویں دِن فدا ہصُور کے بیٹے جَملی ایل نے جو منسّی کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔g@I(5اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ عمِّیہُود کے بیٹے الِیسمع کا ہدیہ تھا۔C?(4خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔|>s(3سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔]=5(2دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔f<G(1اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّرمِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔:;o(0اور ساتویں دِن عمِّیہُود کے بیٹے الِیسمع نے جو افرائِیم کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔d:C(/اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ دعُوایل کے بیٹے الِیا سف کا ہدیہ تھا۔C9(.خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔|8s(-سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔]75(,دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔g6I(+اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔&5G(*اور چھٹے دِن دعُوایل کے بیٹے اِلیاسف نے جو جد کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔n4W()اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ صُور ی شدّی کے بیٹے سلُومی ایل کا ہدیہ تھا۔C3((خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔|2s('سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔]15(&دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔d0C(%اور اُس کا ہدیہ یہ تھا مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔@/{($اور پانچویں دِن صُور ی شدّی کے بیٹے سلُومی ایل نے جو شمعُو ن کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔e.E(#اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ شدِےُور کے بیٹے الِیصُور کا ہدیہ تھا۔C-("خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔|,s(!سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔]+5( دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔f*G(اور اُس کا ہدیہ یہ تھا۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔+)Q(چَوتھے دِن شدِےُور کے بیٹے الِیصُور نے جو رُوبن کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔^(7(اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ حیلو ن کے بیٹے الِیاب کا ہدیہ تھا۔C'(خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔|&s(سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔\%3(دس مِثقال سونے کاایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔g$I(اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔2#_(اور تِیسرے دِن حیلو ن کے بیٹے الِیا ب نے جو زبُولُون کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔^"7(اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل پانچ مینڈھے پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ ضُغر کے بیٹے نتنی ایل کا ہدیہ تھا۔C!(خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔| s(سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔]5(دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔gI(اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔&G(دُوسرے دِن ضُغر کے بیٹے نتنی ایل نے جو اِشکار کے قبِیلہ کا سردار تھا اپنا ہدیہ گُذرانا۔jO(اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے دو بَیل ۔ پانچ مینڈھے ۔ پانچ بکرے پانچ نر یکسالہ برّے ۔ یہ عِمّینداب کے بیٹے نحسو ن کا ہدیہ تھا۔C(خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔y(سوختنی قُربانی کے لِئے ایک بچھڑا ۔ ایک مینڈھا ایک نر یکسالہ برّہ۔]5(دس مِثقال سونے کا ایک چمچ جو بخُور سے بھرا تھا۔gI( اور اُس کا ہدیہ یہ تھا ۔ مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے ایک سَو تِیس مِثقال چاندی کا ایک طباق اور ستّر مِثقال چاندی کا ایک کٹورا ۔ اُن دونوں میں نذر کی قُربانی کے لِئے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ بھرا تھا۔9( سو پہلے دِن یہُوداہ کے قبِیلہ میں سے عمِّینداب کے بیٹے نحسو ن نے اپنا ہدیہ گُذرانا۔9m( تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ مذبح کی تقدِیس کے لِئے ایک ایک رئِیس ایک ایک دِن اپنا ہدیہ گُذرانے۔r_( اور جِس دِن مذبح مَسح کِیا گیا اُس دِن وہ رئِیس اُس کی تقدِیس کے لِئے ہدئے لائے اور اپنے ہدیوں کو وہ رئِیس مذبح کے آگے لے جانے لگے۔^7( لیکن بنی قہات کو اُس نے کوئی گاڑی نہیں دی کیونکہ اُن کے ذِمّہ مَقدِس کی خِدمت تھی ۔ وہ اُسے اپنے کندھوں پر اُٹھاتے تھے۔a=(اور چار گاڑِیاں اور آٹھ بَیل اُس نے بنی مراری کو اُن کی خِدمت کے لِحاظ سے ہارُون کاہِن کے بیٹے اِتمر کے ماتحت کر کے دِئے۔(بنی جیرسون کو اُس نے اُن کی خِدمت کے لِحاظ سے دو گاڑِیاں اور چار بَیل دِئے۔}u(سو مُوسیٰ نے وہ گاڑِیاں اور بَیل لے کر اُن کو لاوِیوں کو دے دِیا۔mU(تُو اِن کو اُن سے لے تاکہ وہ خَیمۂِ اِجتماع کے کام میں آئیں اور تُو لاوِیوں میں ہر شخص کی خِدمت کے مُطابِق اُن کو تقسِیم کر دے۔@}(تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔W)(وہ اپنا ہدیہ چھ پردہ دار گاڑِیاں اور بارہ بَیل خُداوند کے حضُور لائے ۔ دو دو رئِیسوں کی طرف سے ایک ایک گاڑی اور ہر رئِیس کی طرف سے ایک بَیل تھا ۔ اِن کو اُنہوں نے مسکن کے سامنے حاضِر کِیا۔o Y(تو اِسرائیلی رئِیس جو اپنے آبائی خاندانوں کے سردار اور قبِیلوں کے رئِیس اور شُمار کِئے ہُوؤں کے اُوپر مُقرّر تھے نذرانہ لائے۔,  U(اور جِس دِن مُوسیٰ مسکن کے کھڑا کرنے سے فارِغ ہُؤا اور اُس کو اور اُس کے سب سامان کو مَسح اور مُقدّس کِیا اور مذبح اور اُس کے سب ظُروف کو بھی مَسح اور مُقدّس کِیا۔ !(اِس طرح وہ میرے نام کو بنی اِسرائیل پر رکھّیں اور مَیں اُن کو برکت بخشُوں گا۔{ q(خُداوند اپنا چہرہ تیری طرف مُتوجِّہ کرے اور تُجھے سلامتی بخشے۔ y(خُداوند اپنا چہرہ تُجھ پر جلوہ گر فرمائے اور تُجھ پر مِہربان رہے۔\3(خُداوند تُجھے برکت دے اور تُجھے محفُوظ رکھّے۔2_(ہارُون اور اُس کے بیٹوں سے کہہ کہ تُم بنی اِسرائیل کو اِس طرح دُعا دِیا کرنا ۔ تُم اُن سے کہنا۔ _`~}}%|{{z~zyAxPww?vuut{rqppnn1m#llk jsihggfe_dcb`__,^\z[ YnXWIVTSRQOrNMLL[JIGGFbEQDkCBBA@p?>=<<;\99388C7 6355_444C33322L110/.-,e+*))(q'&%$#}"q!ttv@^EM  7M< < E $r_B*(تُمہاری لاشیں اِسی بیابان میں پڑی رہیں گی اور تُمہاری ساری تعداد میں سے یعنی بِیس برس سے لے کر اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کے تُم سب جِتنے گِنے گئے اور مُجھ پر شِکایت کرتے رہے۔w)i(سو تُم اُن سے کہہ دو خُداوند کہتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم ہے کہ جَیسا تُم نے میرے سُنتے کہا ہے مَیں تُم سے ضرُور وَیسا ہی کرُوں گا۔#(A(مَیں کب تک اِس خبِیث گُروہ کی جو میری شِکایت کرتی رہتی ہے برداشت کرُوں؟ بنی اِسرائیل جو میرے برخِلاف شِکایتیں کرتے رہتے ہیں مَیں نے وہ سب شِکایتیں سُنی ہیں۔R'(اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا۔y&m(اور وادی میں تو عَمالیقی اور کنعانی بسے ہُوئے ہیں ۔ سو کل تُم گُھوم کر اُس راستہ سے جو بحرِ قُلز م کو جاتا ہے بیابان میں داخِل ہو جاؤ۔U%%(پر اِس لِئے کہ میرے بندہ کالِب کی کُچھ اَور ہی طبِیعت تھی اور اُس نے میری پُوری پَیروی کی ہے مَیں اُس کو اُس مُلک میں جہاں وہ ہو آیا ہے پُہنچاؤُں گا اور اُس کی اَولاد اُس کی وارِث ہو گی۔I$ (اِس لِئے وہ اُس مُلک کو جِس کے دینے کی قَسم مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کھائی تھی دیکھنے بھی نہ پائیں گے اورجِنہوں نے میری توہِین کی ہے اُن میں سے بھی کوئی اُسے دیکھنے نہیں پائے گا۔a#=(چُونکہ اُن سب لوگوں نے جِنہوں نے باوجُود میرے جلال کے دیکھنے کے اور باوجُود اُن مُعجِزوں کے جو مَیں نے مِصر میں اور اِس بیابان میں دِکھائے پِھر بھی دس بار مُجھے آزمایا اور میری بات نہیں مانی۔'"I(لیکن مُجھے اپنی حیات کی قَسم اور خُداوند کے جلال کی قَسم جِس سے ساری زمِین معمُور ہو گی۔s!a(خُداوند نے کہا مَیں نے تیری درخواست کے مُطابِق مُعاف کِیا۔s a(سو تُو اپنی رحمت کی فراوانی سے اِس اُمّت کا گُناہ جَیسے تُو مِصر سے لے کر یہاں تک اِن لوگوں کو مُعاف کرتا رہا ہے اب بھی مُعاف کر دے۔{q(کہ خُداوند قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت میں غنی ہے ۔ وہ گُناہ اور خطا کو بخش دیتا ہے لیکن مُجرِم کو ہرگِز بری نہیں کرے گا کیونکہ وہ باپ دادا کے گُناہ کی سزا اُن کی اَولاد کو تِیسری اور چَوتھی پُشت تک دیتا ہے۔~w(سو خُداوند کی قُدرت کی عظمت تیرے ہی اِس قَول کے مُطابِق ظاہِر ہو۔ (کہ چُونکہ خُداوند اِس قَوم کو اُس مُلک میں جِسے اُس نے اِن کو دینے کی قَسم کھائی تھی پُہنچا نہ سکا اِس لِئے اُس نے اِن کو بیابان میں ہلاک کر دِیا۔N(پس اگر تُو اِس قَوم کو ایک اکیلے آدمی کی طرح جان سے مار ڈالے تو وہ قَومیں جِنہوں نے تیری شُہرت سُنی ہے کہیں گی۔#(اور اُسے اِس مُلک کے باشِندوں کو بتائیں گے ۔ اُنہوں نے سُنا ہے کہ تُو جو خُداوند ہے اِن لوگوں کے درمِیان رہتا ہے کیونکہ تُو اَے خُداوند! صرِیح طَور پر دِکھائی دیتا ہے اور تیرا ابر اِن پر سایہ کِئے رہتا ہے اور تُو دِن کو ابر کے سُتُون میں اور رات کو آگ کے سُتُون میں ہو کر اِن کے آگے آگے چلتا ہے۔R( مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا تب تو مِصری جِن کے بِیچ سے تُو اِن لوگوں کو اپنے زورِ بازُو سے نِکال لے آیا یہ سُنیں گے۔zo( مَیں اِن کو وبا سے مارُوں گااور مِیراث سے خارِج کرُوں گا اور تُجھے ایک اَیسی قَوم بناؤُں گا جو اِن سے کہِیں بڑی اور زِیادہ زورآور ہو۔>w( اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ یہ لوگ کب تک میری توہِین کرتے رہیں گے؟ اور باوجُود اُن سب مُعجِزوں کے جو مَیں نے اِن کے درمِیان کِئے ہیں کب تک مُجھ پر اِیمان نہیں لائیں گے؟۔tc( تب ساری جماعت بول اُٹھی کہ اِن کو سنگسار کرو ۔ اُس وقت خَیمۂِ اِجتماع میں سب بنی اِسرائیل کے سامنے خُداوند کا جلال نُمایاں ہُؤا۔\3( فقط اِتنا ہو کہ تُم خُداوند سے بغاوت نہ کرو اور نہ اُس مُلک کے لوگوں سے ڈرو ۔ وہ تو ہماری خُوراک ہیں ۔ اُن کی پناہ اُن کے سر پر سے جاتی رہی ہے اور ہمارے ساتھ خُداوند ہے ۔ سو اُن کا خَوف نہ کرو۔W)(اگر خُدا ہم سے راضی رہے تو وہ ہم کو اُس مُلک میں پُہنچائے گا اور وُہی مُلک جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے ہم کو دے گا۔Z/(بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہنے لگے کہ وہ مُلک جِس کا حال دریافت کرنے کو ہم اُس میں سے گُذرے نِہایت اچھّا مُلک ہے۔^7(اور نُون کا بیٹا یشُوع اور یفُنّہ کا بیٹا کالِب جو اُس مُلک کا حال دریافت کرنے والوں میں سے تھے اپنے اپنے کپڑے پھاڑ کر۔%(تب مُوسیٰ اور ہارُون بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے سامنے اَوندھے مُنہ ہو گئے۔-(پِھر وہ آپس میں کہنے لگے آؤ ہم کِسی کو اپنا سردار بنا لیں اور مِصر کو لَوٹ چلیں۔W)(خُداوند کیوں ہم کو اُس مُلک میں لے جا کر تلوار سے قتل کرانا چاہتا ہے؟ پِھر تو ہماری بیویاں اور بال بچّے لُوٹ کا مال ٹھہریں گے ۔ کیا ہمارے لِئے بِہتر نہ ہو گا کہ ہم مِصر کو واپس چلے جائیں؟۔5(اور کُل بنی اِسرائیل مُوسیٰ اور ہارُون کی شِکایت کرنے لگے اور ساری جماعت اُن سے کہنے لگی ہائے کاش ہم مِصر ہی میں مَر جاتے! یا کاش اِس بیابان ہی میں مَرتے!۔ {(تب ساری جماعت زور زور سے چِیخنے لگی اور وہ لوگ اُس رات روتے ہی رہے۔7 i( !اور ہم نے وہاں بنی عَناق کو بھی دیکھا جو جبّار ہیں اور جبّاروں کی نسل سے ہیں اور ہم تو اپنی ہی نِگاہ میں اَیسے تھے جَیسے ٹِڈّے ہوتے ہیں اور اَیسے ہی اُن کی نِگاہ میں تھے۔A }( اِن آدمِیوں نے بنی اِسرائیل کو اُس مُلک کی جِسے وہ دیکھنے گئے تھے بُری خبر دی اور یہ کہا کہ وہ مُلک جِس کا حال دریافت کرنے کو ہم اُس میں سے گُذرے ایک اَیسا مُلک ہے جو اپنے باشِندوں کو کھا جاتا ہے اور وہاں جِتنے آدمی ہم نے دیکھے وہ سب بڑے قدآور ہیں۔y m( لیکن جو اَور آدمی اُس کے ساتھ گئے تھے وہ کہنے لگے کہ ہم اِس لائِق نہیں ہیں کہ اُن لوگوں پر حملہ کریں کیونکہ وہ ہم سے زِیادہ زورآور ہیں۔  ( تب کالِب نے مُوسیٰ کے سامنے لوگوں کو چُپ کرایا اور کہا کہ چلو ہم ایک دَم جا کر اُس پر قبضہ کریں کیونکہ ہم اِس قابِل ہیں کہ اُس پر تصرُّف کر لیں۔< s( اُس مُلک کے جنُوبی حِصّہ میں تو عَمالیقی آباد ہیں اور حِتّی اور یبُوسی اور امُوری پہاڑوں پر رہتے ہیں اور سمُندر کے ساحِل پر اور یَردن کے کنارے کنارے کنعانی بسے ہُوئے ہیں۔cA( لیکن جو لوگ وہاں بسے ہُوئے ہیں وہ زورآور ہیں اور اُن کے شہر بڑے بڑے اور فصِیل دار ہیں اور ہم نے بنی عناق کو بھی وہاں دیکھا۔}u( اور مُوسیٰ سے کہنے لگے کہ جِس مُلک میں تُو نے ہم کو بھیجا تھا ہم وہاں گئے اور واقِعی دُودھ اور شہد اُس میں بہتا ہے اور یہ وہاں کا پَھل ہے۔Q( اور وہ چلے اور مُوسیٰ اور ہارُون اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے پاس دشتِ فاران کے قادِس میں آئے اور اُن کو اور ساری جماعت کو سب کَیفِیّت سُنائی اور اُس مُلک کا پَھل اُن کو دِکھایا۔tc( اور چالِیس دِن کے بعد وہ اُس مُلک کا حال دریافت کر کے لَوٹے۔4c( اُسی گُچّھے کے سبب سے جِسے اِسرائیلِیوں نے وہاں سے کاٹا تھا اُس جگہ کا نام وادیِ اِسکال پڑ گیا۔a=( اور وہ وادیِ اِسکال میں پُہنچے ۔ وہاں سے اُنہوں نے انگُور کی ایک ڈالی کاٹ لی جِس میں ایک ہی گُچّھا تھا اور جِسے دو آدمی ایک لاٹھی پر لٹکائے ہُوئے لے کر گئے اور وہ کُچھ انار اور انجِیر بھی لائے۔ ;( اور وہ جنُوب کی طرف سے ہوتے ہُوئے حبُرون تک گئے جہاں عناق کے بیٹے اخیمان اورسِیسی اور تلمَی رہتے تھے (اور حبُرون ضُعن سے جو مِصر میں ہے سات برس آگے بسا تھا)۔/Y( سو وہ روانہ ہُوئے اور دشتِ صِین سے رحوب تک جو حَمات کے راستہ میں ہے مُلک کو خُوب دیکھا بھالا۔B( اور وہاں کی زمِین کَیسی ہے زرخیز ہے یا بنجر اور اُس میں درخت ہیں یا نہیں ۔ تُمہاری ہِمّت بندھی رہے اور تُم اُس مُلک کا کُچھ پَھل لیتے آنا اور وہ موسم انگُور کی پہلی فصل کا تھا۔  ( اور جِس مُلک میں وہ آباد ہیں وہ کَیسا ہے ۔ اچھّا ہے یا بُرا اور جِن شہروں میں وہ رہتے ہیں وہ کَیسے ہیں ۔ آیا وہ خَیموں میں رہتے ہیں یا قلعوں میں۔`~;( اور دیکھنا کہ وہ مُلک کَیسا ہے اور جو لوگ وہاں بسے ہُوئے ہیں وہ کَیسے ہیں ۔ زورآور ہیں یا کمزور اور تھوڑے سے ہیں یا بُہت۔}{( اور مُوسیٰ نے اُن کو روانہ کِیا تاکہ مُلکِ کنعا ن کا حال دریافت کریں اور اُن سے کہا کہ تُم اِدھر جنُوب کی طرف سے جا کر پہاڑوں میں چلے جانا۔x|k( یِہی اُن لوگوں کے نام ہیں جِن کو مُوسیٰ نے مُلک کا حا ل دریافت کرنے کو بھیجا تھا اور نُون کے بیٹے ہوسِیع کا نام مُوسیٰ نے یشُوع رکھّا۔S{!( اور جد کے قبِیلہ سے ماکی کا بیٹا جیُوایل۔Wz)( اور نفتالی کے قبِیلہ سے وُفسی کا بیٹا نخبی۔Zy/( اور آشر کے قبِیلہ سے مِیکاا یل کا بیٹا ستُور۔Xx+( اور دان کے قبِیلہ سے جملّی کا بیٹا عَمی ایل۔|ws( اور یُوسف کے قبِیلہ یعنی منسّی کے قبِیلہ سے سُوسی کا بیٹا جدّ ی۔av=( اور زبُولُون کے قبِیلہ سے سود ی کا بیٹا جدّی ایل۔Yu-( اور بنیمِین کے قبِیلہ سے رفُو کا بیٹا فَلتی۔]t5( اور افرائِیم کے قبِیلہ سے نُون کا بیٹا ہوسِیع۔Ys-( اور اِشکار کے قبِیلہ سے یُوسف کا بیٹا اِجال۔]r5( اور یہُوداہ کے قبِیلہ سے یفُنّہ کا بیٹا کالِب۔Wq)( اور شمعُو ن کے قبِیلہ سے حور ی کا بیٹا سافط۔wpi( اُن کے یہ نام تھے ۔ رُوبن کے قبِیلہ سے زکُور کا بیٹا سَمّو عَ۔Uo%( چُنانچہ مُوسیٰ نے خُداوند کے اِرشاد کے مُوافِق دشتِ فاران سے اَیسے آدمی روانہ کِئے جو بنی اِسرائیل کے سردار تھے۔3na( تُو آدمِیوں کو بھیج کہ وہ مُلکِ کنعا ن کا جو مَیں بنی اِسرائیل کو دیتا ہُوں حال دریافت کریں ۔ اُن کے باپ دادا کے ہر قبِیلہ سے ایک آدمی بھیجنا جو اُن کے ہاں کا رئِیس ہو۔Bm ( اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔'lI( اِس کے بعد وہ لوگ حصیرات سے روانہ ہُوئے اور دشتِ فاران میں پُہنچ کر اُنہوں نے ڈیرے ڈالے۔;kq( چُنانچہ مریم سات دِن تک لشکرگاہ کے باہر بند رہی اور لوگوں نے جب تک وہ اندر آنے نہ پائی کُوچ نہ کِیا۔fjG( اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ اگر اُس کے باپ نے اُس کے مُنہ پر فقط تُھوکا ہی ہوتا تو کیا سات دِن تک وہ شرمِندہ نہ رہتی؟ سو وہ سات دِن تک لشکرگاہ کے باہر بند رہے ۔ اِس کے بعد وہ پِھر اندر آنے پائے۔'iI( تب مُوسیٰ خُداوند سے فریاد کرنے لگا کہ اَے خُدا! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں اُسے شِفا دے۔Dh( اور مر یم کو اُس مَرے ہُوئے کی طرح نہ رہنے دے جِس کا جِسم اُس کی پَیدایش ہی کے وقت آدھا گلا ہُؤا ہوتا ہے۔[g1( تب ہارُون مُوسیٰ سے کہنے لگا ہائے میرے مالِک! اِس گُناہ کو ہمارے سر نہ لگا کیونکہ ہم سے نادانی ہُوئی اور ہم نے خطا کی۔f( اور ابر خَیمہ کے اُوپر سے ہٹ گیا اور مر یم کوڑھ سے برف کی مانِند سفید ہو گئی اور ہارُون نے جو مریم کی طرف نظر کی تو دیکھا کہ وہ کوڑھی ہو گئی ہے۔]e5( اور خُداوند کا غضب اُن پر بھڑکا اور وہ چلا گیا۔Td#( مَیں اُس سے مُعمّوں میں نہیں بلکہ رُوبرُو اور صرِیح طَور پر باتیں کرتا ہُوں اور اُسے خُداوند کا دِیدار بھی نصِیب ہوتا ہے ۔ سو تُم کو میرے خادِم مُوسیٰ کی بدگوئی کرتے خَوف کیوں نہ آیا؟۔c( پر میرا خادِم مُوسیٰ اَیسا نہیں ہے ۔ وہ میرے سارے خاندان میں امانت دار ہے۔ b( تب اُس نے کہا میری باتیں سُنو ۔ اگر تُم میں کوئی نبی ہو تو مَیں جو خُداوند ہُوں اُسے رویا میں دِکھائی دُوں گا اور خواب میں اُس سے باتیں کرُوں گا۔aa=( اور خُداوند ابر کے سُتُون میں ہو کر اُترا اور خَیمہ کے دروازہ پر کھڑے ہو کر ہارُون اور مریم کو بُلایا ۔ وہ دونوں پاس گئے۔x`k( سو خُداوند نے ناگہان مُوسیٰ اور ہارُون اور مریم سے کہا کہ تُم تِینوں نِکل کر خَیمۂِ اِجتماع کے پاس حاضِر ہو ۔ سو وہ تِینوں وہاں آئے۔v_g( اور مُوسیٰ تو رُویِ زمِین کے سب آدمِیوں سے زِیادہ حلِیم تھا۔b^?( وہ کہنے لگے کہ کیا خُداوند نے فقط مُوسیٰ ہی سے باتیں کی ہیں؟ کیا اُس نے ہم سے بھی باتیں نہیں کِیں؟ اور خُداوند نے یہ سُنا۔ ] ( اور مُوسیٰ نے ایک کُو شی عَورت سے بیاہ کر لِیا ۔ سو اُس کُو شی عَورت کے سبب سے جِسے مُوسیٰ نے بیاہ لِیا تھا مریم اور ہارُون اُس کی بدگوئی کرنے لگے۔ \;( #اور وہ لوگ قِبروت ہَتّاوہ سے سفر کر کے حصیرا ت کو گئے اور وہِیں حصیرا ت میں رہنے لگے۔M[( "سو اُس مقام کا نام قِبروت ہَتّاوہ رکھّا گیا کیونکہ اُنہوں نے اُن لوگوں کو جنہوں نے حِرص کی تھی وہیں دفن کِیا۔:Zo( !اور اُن کا گوشت اُنہوں نے دانتوں سے کاٹا ہی تھا اور اُسے چبانے بھی نہیں پائے تھے کہ خُداوند کا قہر اُن لوگوں پر بھڑک اُٹھا اور خُداوند نے اُن لوگوں کو بڑی سخت وبا سے مارا۔*YO( اور لوگوں نے اُٹھ کر اُس سارے دِن اور اُس ساری رات اور اُس کے دُوسرے دِن بھی بٹیریں جمع کِیں اور جِس نے کم سے کم جمع کی تِھیں اُس کے پاس بھی دس خومر کے برابر جمع ہو گئِیں اور اُنہوں نے اپنے لِئے لشکرگاہ کی چاروں طرف اُن کو پَھیلا دِیا۔X#( اور خُداوند کی طرف سے ایک آندھی چلی اور سمُندر سے بٹیریں اُڑا لائی اور اُن کو لشکرگاہ کے برابر اور اُس کے گِردا گِرد ایک دِن کی راہ تک اِس طرف اور ایک ہی دِن کی راہ تک دُوسری طرف زمِین سے قرِیباً دو دو ہاتھ اُوپر ڈال دِیا۔gWI( پِھر مُوسیٰ اور وہ اِسرائیلی بزُرگ لشکرگاہ میں گئے۔dVC( مُوسیٰ نے اُسے کہا کیا تُجھے میری خاطِر رشک آتا ہے؟ کاش خُداوند کے سب لوگ نبی ہوتے اور خُداوند اپنی رُوح اُن سب میں ڈالتا۔zUo( سو مُوسیٰ کے خادِم نُون کے بیٹے یشُوع نے جو اُس کے چُنے ہُوئے جوانوں میں سے تھا مُوسیٰ سے کہا اَے میرے مالِک مُوسیٰ ! تُو اُن کو روک دے۔CT( تب کِسی جوان نے دَوڑ کر مُوسیٰ کو خبر دی اور کہنے لگا کہ اِلداد اور میداد لشکرگاہ میں نبُوّت کر رہے ہیں۔S+( پر اُن میں سے دو شخص لشکرگاہ ہی میں رہ گئے ۔ ایک کا نام اِلداد اور دُوسرے کا میداد تھا ۔ اُن میں بھی رُوح آئی ۔ یہ بھی اُن ہی میں سے تھے جِن کے نام لِکھ لِئے گئے تھے پر یہ خَیمہ کے پاس نہ گئے اور لشکرگاہ ہی میں نبُوّت کرنے لگے۔R( تب خُداوند ابر میں ہو کر اُترا اور اُس نے مُوسیٰ سے باتیں کِیں اور اُس رُوح میں سے جو اُس میں تھی کُچھ لے کر اُسے اُن ستّر بزُرگوں میں ڈالا ۔ چُنانچہ جب رُوح اُن میں آئی تو وہ نبُوّت کرنے لگے لیکن بعد میں پِھر کبھی نہ کی۔$QC( تب مُوسیٰ نے باہِر جا کر خُداوند کی باتیں اُن لوگوں کو کہہ سُنائِیں اور قَوم کے بزُرگوں میں سے ستّر شخص اِکٹّھے کر کے اُن کو خَیمہ کے گِردا گِرد کھڑا کر دِیا۔vPg( خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کیا خُداوند کا ہاتھ چھوٹا ہو گیا ہے؟ اب تُو دیکھ لے گا کہ جو مَیں نے تُجھ سے کہا ہے وہ پُورا ہوتا ہے یا نہیں۔IO ( سو کیا بھیڑ بکریوں کے یہ ریوڑ اور گائے بَیلوں کے جُھنڈ اُن کی خاطِر ذبح ہوں کہ اُن کے لِئے بس ہو؟ یا سمُندر کی سب مچھلِیاں اُن کی خاطِر اِکٹّھی کی جائیں کہ اُن سب کے لِئے کافی ہو؟۔3Na( پِھر مُوسیٰ کہنے لگا کہ جِن لوگوں میں مَیں ہُوں اُن میں چھ لاکھ تو پیادے ہی ہیں اور تُو نے کہا ہے کہ مَیں اُن کو اِتنا گوشت دُوں گا کہ وہ مہِینہ بھر اُسے کھاتے رہیں گے۔1M]( بلکہ ایک مہِینہ کامِل اُسے کھاتے رہو گے جب تک وہ تُمہارے نتھنوں سے نِکلنے نہ لگے اور تُم اُس سے گِھن نہ کھانے لگو کیونکہ تُم نے خُداوند کو جو تُمہارے درمِیان ہے ترک کِیا اور اُس کے سامنے یہ کہہ کہہ کر روئے ہو کہ ہم مِصر سے کیوں نِکل آئے؟۔mLU( اور تُم ایک یا دو دِن نہیں اور نہ پانچ یا دس یا بِیس دِن۔.KW( اور لوگوں سے کہہ کہ کل کے لِئے اپنے کو پاک کر رکھّو تو تُم گوشت کھاؤ گے کیونکہ تُم خُداوند کے سُنتے ہُوئے یہ کہہ کہہ کر روئے ہو کہ ہم کو کَون گوشت کھانے کو دے گا؟ ہم تو مِصر ہی میں مَوج سے تھے ۔ سو خُداوند تُم کو گوشت دے گا اور تُم کھانا۔VJ'( اور مَیں اُتر کر تیرے ساتھ وہاں باتیں کرُوں گا اور مَیں اُس رُوح میں سے جو تُجھ میں ہے کُچھ لے کر اُن میں ڈال دُوں گا کہ وہ تیرے ساتھ قَوم کا بوجھ اُٹھائیں تاکہ تُو اُسے اکیلا نہ اُٹھائے۔ I ( خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ بنی اِسرائیل کے بزُرگوں میں سے ستّر مَرد جِن کو تُو جانتا ہے کہ قَوم کے بزُرگ اور اُن کے سردار ہیں میرے حضُور جمع کر اور اُن کو خَیمۂِ اِجتماع کے پاس لے آتاکہ وہ تیرے ساتھ وہاں کھڑے ہوں۔!H=( اور جو تُجھے میرے ساتھ یِہی برتاؤ کرنا ہے تو میرے اُوپر اگر تیرے کرم کی نظر ہُوئی ہے تو مُجھے یک لخت جان سے مار ڈال تاکہ مَیں اپنی بُری گت دیکھنے نہ پاؤُں۔G( مَیں اکیلا اِن سب لوگوں کو نہیں سنبھال سکتا کیونکہ یہ میری طاقت سے باہر ہے۔VF'( مَیں اِن سب لوگوں کو کہاں سے گوشت لا کر دُوں؟ کیونکہ وہ یہ کہہ کہہ کر میرے سامنے روتے ہیں کہ ہم کو گوشت کھانے کو دے۔~Ew( کیا یہ سب لوگ میرے پیٹ میں پڑے تھے؟ کیا یہ مُجھ ہی سے پَیدا ہُوئے تھے جو تُو مُجھے کہتا ہے کہ جِس طرح سے باپ دُودھ پِیتے بچّہ کواُٹھائے اُٹھائے پِھرتا ہے اُسی طرح مَیں اِن لوگوں کو اپنی گود میں اُٹھا کر اُس مُلک میں لے جاؤُں جِس کے دینے کی قَسم تُو نے اُن کے باپ دادا سے کھائی ہے؟۔2D_( تب مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا کہ تُو نے اپنے خادِم سے یہ سخت برتاؤ کیوں کِیا؟ اور مُجھ پر تیرے کرم کی نظر کیوں نہیں ہُوئی جو تُو اِن سب لوگوں کا بوجھ مُجھ پر ڈالتا ہے؟۔C{( اور مُوسیٰ نے سب گھرانوں کے آدمِیوں کو اپنے اپنے ڈیرے کے دروازہ پر روتے سُنا اور خُداوند کا قہر نِہایت بھڑکا اور مُوسیٰ نے بھی بُرا مانا۔B( اور رات کو جب لشکر گاہ میں اوس پڑتی تو اُس کے ساتھ مَنّ بھی گِرتا تھا۔:Ao( لوگ اِدھر اُدھر جا کر اُسے جمع کرتے اور اُسے چکّی میں پِیستے یا اُکھلی میں کُوٹ لیتے تھے ۔ پِھر اُسے ہانڈیوں میں اُبال کر روٹیاں بناتے تھے ۔ اُس کا مزہ تازہ تیل کا سا تھا۔y@m( اور مَنّ دھنئے کی مانِند تھا اور اَیسا نظر آتا تھا جَیسے موتی۔Q?( لیکن اب تو ہماری جان خُشک ہو گئی ۔ یہاں کوئی چیز مُیسّر نہیں اور مَنّ کے سِوا ہم کو اَور کُچھ دِکھائی نہیں دیتا۔^>7( ہم کو وہ مچھلی یاد آتی ہے جو ہم مِصر میں مُفت کھاتے تھے اور ہائے وہ کھیرے اور وہ خربُوزے اور وہ گندنے اور پیاز اور لہسن۔=( اور جو مِلی جُلی بِھیڑ اِن لوگوں میں تھی وہ طرح طرح کی حِرص کرنے لگی اور بنی اِسرائیل بھی پِھر رونے اور کہنے لگے کہ ہم کو کَون گوشت کھانے کو دے گا؟۔ <( اور اُس جگہ کا نام تبعیر ہ پڑا کیونکہ خُداوند کی آگ اُن میں جل اُٹھی تھی۔;'( تب لوگوں نے مُوسیٰ سے فریاد کی اور مُوسیٰ نے خُداوند سے دُعا کی تو آگ بُجھ گئی۔[: 3( پِھر وہ لوگ کُڑکُڑانے اور خُداوند کے سُنتے بُرا کہنے لگے ۔ چُنانچہ خُداوند نے سُنا اور اُس کا غضب بھڑکا اور خُداوند کی آگ اُن کے درمِیان جل اُٹھی اور لشکر گاہ کو ایک کنارے سے بھسم کرنے لگی۔39a( $اور جب وہ ٹھہر جاتا تو وہ یہ کہتا تھا کہ اَے خُداوند ہزاروں ہزار اِسرائیلِیوں میں لَوٹ کر آ جا۔ 8( #اور صندُوق کے کُوچ کے وقت مُوسیٰ یہ کہا کرتا اُٹھ اَے خُداوند تیرے دُشمن پراگندہ ہو جائیں اور جو تُجھ سے کِینہ رکھتے ہیں وہ تیرے آگے سے بھاگیں۔!7=( "اور جب وہ لشکرگاہ سے کُوچ کرتے تو خُداوند کا ابر دِن بھر اُن کے اُوپر چھایا رہتا تھا۔46c( !پِھر وہ خُداوند کے پہاڑ سے سفر کر کے تِین دِن کی راہ چلے اور تِینوں دِن کے سفر میں خُداوند کے عہد کا صندُوق اُن کے لِئے آرامگاہ تلاش کرتا ہُؤا اُن کے آگے آگے چلتا رہا۔C5( اور اگر تُو ہمارے ساتھ چلے تو اِتنی بات ضرُور ہو گی کہ جو نیکی خُداوند ہم سے کرے وُہی ہم تُجھ سے کریں گے۔4( تب مُوسیٰ نے کہا کہ ہم کو چھوڑ مت کیونکہ یہ تُجھ کو معلُوم ہے کہ ہم کو بیابان میں کِس طرح خَیمہ زن ہونا چاہئے ۔ سو تُو ہمارے لِئے آنکھوں کا کام دے گا۔E3( اُس نے اُسے جواب دِیا کہ مَیں نہیں چلتا بلکہ مَیں اپنے وطن کو اور اپنے رِشتہ داروں میں لَوٹ کر جاؤُں گا۔C2( سو مُوسیٰ نے اپنے خُسر رعُوایل مِدیانی کے بیٹے حوباب سے کہا کہ ہم اُس جگہ جا رہے ہیں جِس کی بابت خُداوند نے کہا ہے کہ مَیں اُسے تُم کو دُوں گا ۔ سو تُو بھی ساتھ چل اور ہم تیرے ساتھ نیکی کریں گے کیونکہ خُداوند نے بنی اِسرائیل سے نیکی کا وعدہ کِیا ہے۔1/( سو بنی اِسرائیل اِسی طرح اپنے دَلوں کے مُطابِق کُوچ کرتے اور آگے روانہ ہوتے تھے۔}0u( اور نفتالی کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار عینا ن کا بیٹا اخِیر ع تھا۔x/k( اور آشر کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار عکران کا بیٹا فجعی ایل تھا۔'.I( اور بنی دان کے لشکر کا جھنڈا اُن کے سب لشکروں کے پِیچھے پِیچھے روانہ ہُؤا اور وہ اپنے دَلوں کے مُطابِق چلے ۔ اُن کے لشکر کا سردارعمِّیشدّی کا بیٹا اخیعزر تھا۔-( اور بنیمِین کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار جِدعُو نی کا بیٹا اَبِدان تھا۔,( اور منسّی کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار فدا ہصور کا بیٹا جَملی ایل تھا۔m+U( پِھر بنی افرائِیم کے لشکر کا جھنڈا نِکلا اور وہ اپنے دَلوں کے مُطابِق چلے ۔ اُن کے لشکر کا سردارعمِّیہُود کا بیٹا الِیسمع تھا۔=*u( پِھر قہاتیوں نے جو مَقدِس کو اُٹھاتے تھے کُوچ کِیا اور اُن کے پُہنچنے تک مسکن کھڑا کر دِیا جاتا تھا۔y)m( اور جد کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار دعُوایل کا بیٹا اِلیاسف تھا۔(( اور شمعُو ن کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار صُور ی شدّی کا بیٹا سلُو می ایل تھا۔d'C( پِھر رُوبن کے لشکر کا جھنڈا آگے بڑھا اور وہ اپنے دَلوں کے مُطابِق چلے ۔ شِدےُور کا بیٹا الِیصُور اُن کے لشکر کا سردار تھا۔%&E( پِھر مسکن اُتارا گیا اور بنی جَیرسون اور بنی مراری جو مسکن کو اُٹھاتے تھے روانہ ہُوئے۔%{( اور زبُولُون کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار حیلو ن کا بیٹا الِیاب تھا۔|$s( اور اِشکار کے قبِیلہ کے لشکر کا سردار ضُغر کا بیٹا نتنی ایل تھا۔#( اور سب سے پہلے بنی یہُودا ہ کے لشکر کا جھنڈا روانہ ہُؤا اور وہ اپنے دَلوں کے مُطابِق چلے ۔ اُن کے لشکر کا سردار عمِّینداب کا بیٹا نحسو ن تھا۔."W( سو خُداوند کے اُس حُکم کے مُطابِق جو اُس نے مُوسیٰ کی معرفت دِیا تھا اُن کا پہلا کُوچ ہُؤا۔!3( تب بنی اِسرائیل دشتِ سِینا سے کُوچ کر کے نِکلے اور وہ ابر دشتِ فاران میں ٹھہر گیا۔ }~}}{z~y8xwovuttsArq:pcp$omlkjii)hg,feecb`aag``6_^]E\2ZXBWBVUTSRRQaPONNML/KJIzHFFE'DCdBA4@f?o>=P;:9887655433:2}1N0/-,,+*)8(r(,'(%n$7"! AUqp9VO*Q V ;L1}0,[( اور تُو اُن کو نِہایت مُقدّس جان کر کھانا ۔ مَرد ہی مَرد اُن کو کھائیں ۔ وہ تیرے لِئے پاک ہیں۔+)( سب سے پاک چِیزوں میں سے جو کُچھ آگ سے بچایا جائے وہ تیرا ہو گا ۔ اُن کے سب چڑھاوے یعنی نذر کی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی جِن کو وہ میرے حضُور گُذرانیں وہ تیرے اور تیرے بیٹوں کے لِئے نِہایت مُقدّس ٹھہریں۔|*s(پِھر خُداوند نے ہارُون سے کہا دیکھ مَیں نے بنی اِسرائیل کی سب پاک چِیزوں میں سے اُٹھانے کی قُربانیاں تُجھے دے دِیں ۔ مَیں نے اُن کو تیرے ممسُوح ہونے کا حق ٹھہرا کر تُجھے اور تیرے بیٹوں کو ہمیشہ کے لِئے دِیا۔2)_(پر مذبح کی اور پردہ کے اندر کی خِدمت تیرے اور تیرے بیٹوں کے ذِمّہ ہے ۔ سو اُس کے لِئے تُم اپنی کہانت کی حِفاظت کرنا ۔ وہاں تُم ہی خِدمت کِیا کرنا ۔ کہانت کی خِدمت کا شرف مَیں تُم کو بخشتا ہُوں اور جو غَیر شخص نزدِیک آئے وہ جان سے مارا جائے۔5(e(اور دیکھو مَیں نے بنی لاوی کو جو تُمہارے بھائی ہیں بنی اِسرائیل سے الگ کر کے خُداوند کی خاطِر بخشِش کے طَور پر تُم کو سپُرد کِیا تاکہ وہ خَیمۂِ اِجتماع کی خِدمت کریں۔%'E(اور تُم مَقدِس اور مذبح کی مُحافظت کرو تاکہ آگے کوپِھربنی اِسرائیل پر قہر نازِل نہ ہو۔{&q(سو وہ تیرے ساتھ ہو کر خَیمۂِ اِجتماع اور خَیمہ کے اِستعمال کی سب چِیزوں کی مُحافظت کریں اور کوئی غَیر شخص تُمہارے نزدِیک نہ آنے پائے۔%(وہ تیری خِدمت اور سارے خَیمہ کی مُحافظت کریں ۔ فقط وہ مَقدِس کے ظُروف اور مذبح کے نزدِیک نہ جائیں تا نہ ہو کہ وہ بھی اور تُم بھی ہلاک ہو جاؤ۔f$G(اور تُو لاو ی کے قبِیلہ یعنی اپنے باپ کے قبِیلہ کے لوگوں کو بھی جو تیرے بھائی ہیں اپنے ساتھ لے آیا کر تاکہ وہ تیرے ساتھ ہو کر تیری خِدمت کریں پر شہادت کے خَیمہ کے آگے تُو اور تیرے بیٹے ہی آیا کریں۔A# (اور خُداوند نے ہارُون سے کہا کہ مَقدِس کا بارِ گُناہ تُجھ پر اور تیرے بیٹوں اور تیرے آبائی خاندان پر ہو گا اور تُمہاری کہانت کا بارِ گُناہ بھی تُجھ پر اور تیرے بیٹوں پر ہو گا۔2"_( جو کوئی خُداوند کے مسکن کے نزدِیک جاتا ہے مَر جاتا ہے ۔ تو کیا ہم سب کے سب نیست ہی ہو جائیں گے؟۔U!%( اور بنی اِسرائیل نے مُوسیٰ سے کہا ۔ دیکھ ہم نیست ہُوئے جاتے ۔ ہم ہلاک ہُوئے جاتے ۔ ہم سب کے سب ہلاک ہُوئے جاتے ہیں۔} u( اور مُوسیٰ نے جَیسا خُداوند نے اُسے حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔!=( اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ ہارُون کی لاٹھی شہادت کے صندُوق کے آگے دھر دے تاکہ وہ فِتنہ انگیزوں کے لِئے ایک نِشان کے طَور پر رکھّی رہے اور اِس طرح تُو اُن کی شِکایتیں جو میرے خِلاف ہوتی رہتی ہیں بند کر دے تاکہ وہ ہلاک نہ ہوں۔( اور مُوسیٰ اُن سب لاٹِھیوں کو خُداوند کے حضُور سے نِکال کر سب بنی اِسرائیل کے پاس لے گیا اور اُنہوں نے دیکھا اور ہر شخص نے اپنی لاٹھی لے لی۔J(اور دُوسرے دِن جب مُوسیٰ شہادت کے خَیمہ میں گیا تو دیکھا کہ ہارُون کی لاٹھی میں جو لاو ی کے خاندان کے نام کی تھی کلِیاں پُھوٹی ہُوئی اور شگُوفے کِھلے ہُوئے اور پکّے بادام لگے ہیں۔(اور مُوسیٰ نے اُن لاٹِھیوں کو شہادت کے خَیمہ میں خُداوند کے حضُور رکھ دِیا۔sa(سو مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل سے گُفتگُو کی اور اُن کے سب سرداروں نے اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابِق فی سردار ایک لاٹھی کے حِساب سے بارہ لاٹِھیاں اُس کو دِیں اور ہارُون کی لاٹھی بھی اُن کی لاٹِھیوں میں تھی۔#A(اور جِس شخص کو مَیں چُنوں گا اُس کی لاٹھی سے کلِیاں پُھوٹ نِکلیں گی اور بنی اِسرائیل جو تُم پر کُڑکُڑاتے رہتے ہیں وہ کُڑکُڑانا مَیں اپنے پاس سے دفع کرُوں گا۔H (اور اُن کو لے کر خَیمۂِ اِجتماع میں شہادت کے صندُوق کے سامنے جہاں مَیں تُم سے مُلاقات کرتا ہُوں رکھ دینا۔I (اور لاوی کی لاٹھی پر ہارُون کا نام لِکھنا کیونکہ اُن کے آبائی خاندانوں کے ہر سردار کے لِئے ایک لاٹھی ہو گی۔C(بنی اِسرائیل سے گُفتگُو کر کے اُن کے سب سرداروں سے اُن کے آبائی خاندانوں کے مُطابِق فی خاندان ایک لاٹھی کے حِساب سے بارہ لاٹِھیاں لے اور ہر سردار کا نام اُسی کی لاٹھی پر لِکھ۔I (پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے سے کہا کہ۔+Q(2پِھرہارُون لَوٹ کر خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر مُوسیٰ کے پاس آیا اور وبا مَوقُوف ہو گئی۔;q(1سو علاوہ اُن کے جو قورح کے مُعاملہ کے سبب سے ہلاک ہُوئے تھے چَودہ ہزار سات سَو آدمی وبا سے چھیج گئے۔  (0اور وہ مُردوں اور زِندوں کے بِیچ میں کھڑا ہُؤا ۔ تب وبا مَوقُوف ہُوئی۔S!(/مُوسیٰ کے کہنے کے مُطابِق ہارُون بخُور دان لے کر جماعت کے بِیچ میں دَوڑتا ہُؤا گیا اور دیکھا کہ وبا لوگوں میں پَھیلنے لگی ہے ۔ سو اُس نے بخُور جلایا اور اُن لوگوں کے لِئے کفّارہ دِیا۔}u(.اور مُوسیٰ نے ہارُون سے کہا اپنا بخُور دان لے اور مذبح پر سے آگ لے کر اُس میں ڈال اور اُس پر بخُور جلا اور جلد جماعت کے پاس جا کر اُن کے لِئے کفّارہ دے کیونکہ خُداوند کا قہر نازِل ہُؤا ہے اور وبا شرُوع ہو گئی۔9m(-تُم اِس جماعت کے بِیچ سے ہٹ جاؤ تاکہ مَیں اِن کو ایک پل میں بھسم کر ڈالُوں ۔ تب وہ مُنہ کے بل گِرے۔C(,اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔eE(+تب مُوسیٰ اور ہارُون خَیمۂِ اِجتماع کے سامنے آئے۔G  (*اور جب وہ جماعت مُوسیٰ اور ہارُون کے خِلاف اِکٹّھی ہو رہی تھی تو اُنہوں نے خَیمۂِ اِجتماع کی طرف نِگاہ کی اور دیکھا کہ ابر اُس پر چھایا ہُؤا ہے اور خُداوند کا جلال نُمایاں ہے۔{ q()لیکن دُوسرے ہی دِن بنی اِسرائیل کی ساری جماعت نے مُوسیٰ اور ہارُون کی شِکایت کی اور کہنے لگے کہ تُم نے خُداوند کے لوگوں کو مار ڈالا ہے۔( K((تاکہ بنی اِسرائیل کے لِئے ایک یادگار ہو کہ کوئی غَیر شخص جو ہارُون کی نسل سے نہیں خُداوند کے حضُور بخُور جلانے کو نزدِیک نہ جائے تا نہ ہو کہ وہ قورح اور اُس کے فریق کی طرح ہلاک ہو جَیسا خُداوند نے اُس کو مُوسیٰ کی معرفت بتا دِیا تھا۔3 a('تب اِلیعِزر کاہِن نے پِیتل کے اُن بخُور دانوں کو اُٹھا لِیا جِن میں اُنہوں نے جو بھسم کر دِئے گئے تھے بخُور گُذرانا تھا اور مذبح پر منڈھنے کے لِئے اُن کے پتّر بنوائے۔6 g(&جو خطاکار اپنی ہی جان کے دُشمن ہُوئے اُن کے بخُور دانوں کے پِیٹ پِیٹ کر پتّربنائے جائیں تاکہ وہ مذبح پر منڈھے جائیں کیونکہ اُنہوں نے اُن کو خُداوند کے حضُور رکھّا تھا اِس لِئے وہ پاک ہیں اور وہ بنی اِسرائیل کے لِئے ایک نِشان بھی ٹھہریں گے۔{(%ہارُون کاہِن کے بیٹے اِلیِعز رسے کہہ کہ وہ بخُور دانوں کو شُعلوں میں سے اُٹھا لے اور آگ کے انگاروں کو اُدھر ہی بکھیر دے کیونکہ وہ پاک ہیں۔C($اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔B(#اور خُداوند کے حضُور سے آگ نِکلی اور اُن ڈھائی سَو آدمِیوں کوجِنہوں نے بخُور گُذرانا تھا بھسم کر ڈالا۔W)("اور سب اِسرائیلی جو اُن کے آس پاس تھے اُن کا چِلاّنا سُن کر یہ کہتے ہُوئے بھاگے کہ کہِیں زمِین ہم کو بھی نِگل نہ لے۔jO(!سو وہ اور اُن کا سارا گھر بار جِیتے جی پاتال میں سما گئے اور زمِین اُن کے اُوپر برابر ہو گئی اور وہ جماعت میں سے نابُود ہو گئے۔~w( اور زمِین نے اپنا مُنہ کھول دِیا اور اُن کو اور اُن کے گھر بار کو اور قورح کے ہاں کے سب آدمِیوں کو اور اُن کے سارے مال و اسباب کو نِگل گئی۔{(اُس نے یہ باتیں ختم ہی کی تِھیں کہ زمِین اُن کے پاؤں تلے پَھٹ گئی۔kQ(پر اگر خُداوند کوئی نیا کرِشمہ دِکھائے اور زمِین اپنا مُنہ کھول دے اور اِن کو اِن کے گھر بار سمیت نِگل جائے اور یہ جِیتے جی پاتال میں سما جائیں تُو تُم جاننا کہ اِن لوگوں نے خُداوند کی تحقِیر کی ہے۔'(اگر یہ آدمی وَیسی ہی مَوت سے مَریں جو سب لوگوں کو آتی ہے یا اِن پر وَیسے ہی حادِثے گُذریں جو سب پر گُذرتے ہیں تو مَیں خُداوند کا بھیجا ہُؤا نہیں ہُوں۔nW(تب مُوسیٰ نے کہا اِس سے تُم جان لو گے کہ خُداوند نے مُجھے بھیجا ہے کہ یہ سب کام کرُوں کیونکہ مَیں نے اپنی مرضی سے کُچھ نہیں کِیا۔H~ (سو وہ لوگ قورح اور داتن اور ابیرا م کے خَیموں کے آس پاس سے دُور ہٹ گئے اور داتن اور ابیرا م اپنی بِیویوں اور بیٹوں اور بال بچّوں سمیت نِکل کر اپنے خَیموں کے دروازوں پر کھڑے ہُوئے۔+}Q(اور اُس نے جماعت سے کہا اِن شرِیر آدمِیوں کے خَیموں سے نِکل جاؤ اور اُن کی کِسی چِیز کو ہاتھ نہ لگاؤ تا نہ ہو کہ تُم بھی اُن کے سب گُناہوں کے سبب سے نیست ہو جاؤ۔9|m(اور مُوسیٰ اُٹھ کر داتن اور ابیرا م کی طرف گیا اور بنی اِسرائیل کے بزُرگ اُس کے پِیچھے پِیچھے گئے۔!{=(تُو جماعت سے کہہ کہ تُم قورح اور داتن اور ابیرا م کے خَیموں کے آس پاس سے دُور ہٹ جاؤ۔;zs(تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔nyW(تب وہ مُنہ کے بل گِر کر کہنے لگے اَے خُدا! سب بشر کی رُوحوں کے خُدا! کیا ایک آدمی کے گُناہ کے سبب سے تیرا قہر ساری جماعت پر ہو گا؟۔(xK(کہ تُم اپنے آپ کو اِس جماعت سے بِالُکل الگ کر لو تاکہ مَیں اُن کو ایک پل میں بھسم کر دُوں۔Rw(اور خُداوند نے مُوسیٰ اور ہارُون سے کہا۔v(اور قورَح نے ساری جماعت کو اُن کے خِلاف خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر جمع کر لِیا تھا ۔ تب خُداوند کا جلال ساری جماعت کے سامنے نُمایاں ہُؤا۔u1(سو اُنہوں نے اپنا اپنا بخُور دان لے کر اور اُن میں آگ رکھ کر اُس پر بخُور ڈالا اور خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر مُوسیٰ اور ہارُون کے ساتھ آکر کھڑے ہُوئے۔htK(اور تُم میں سے ہر شخص اپنا بخُور دان لے کر اُس میں بخُور ڈالے اور تُم اپنے اپنے بخُور دان کو جو شُمار میں ڈھائی سَو ہوں گے خُداوند کے حضُور لاؤ اور تُو بھی اپنا بخُور دان لانا اور ہارُون بھی لائے۔{sq(پِھر مُوسیٰ نے قورح سے کہا کل تُو اپنے سارے فریق کے لوگوں کو لے کر خُداوند کے آگے حاضِر ہو ۔ تُو بھی ہو اور وہ بھی ہوں اور ہارُون بھی ہو۔;rq(تب مُوسیٰ نِہایت طَیش میں آکر خُداوند سے کہنے لگا تُو اُن کے ہدیہ کی طرف توجُّہ مت کر ۔ مَیں نے اُن سے ایک گدھا بھی نہیں لِیا نہ اُن میں سے کِسی کو کوئی نُقصان پُہنچایا ہے۔jqO(ماسِوا اِس کے تُو نے ہم کو اُس مُلک میں بھی نہیں پُہنچایا جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور نہ ہم کو کھیتوں اور تاکِستانوں کا وارِث بنایا ۔ کیا تُو اِن لوگوں کی آنکھیں نِکال ڈالے گا؟ ہم تو نہیں آنے کے۔bp?( کیا یہ چھوٹی بات ہے کہ تُو ہم کو ایک اَیسے مُلک سے جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے نِکال لایا ہے کہ ہم کو بیابان میں ہلاک کرے اور اُس پر بھی یہ طُرّہ ہے کہ اب تُو سردار بن کر ہم پر حُکومت جتاتا ہے؟۔5oe( پِھر مُوسیٰ نے داتن اور ابیرام کو جو الِیاب کے بیٹے تھے بُلوا بھیجا ۔ اُنہوں نے کہا ہم نہیں آتے۔sna( اِسی لِئے تُو اور تیرے فریق کے لوگ یہ سب کے سب خُداوند کے خِلاف اِکٹّھے ہُوئے ہیں اور ہارُون کَون ہے جو تُم اُس کی شِکایت کرتے ہو؟۔Jm( اور تُجھے اور تیرے سب بھائیوں کو جو بنی لاوی ہیں اپنے نزدِیک آنے دِیا؟ سو کیا اب تُم کہانت کو بھی چاہتے ہو؟۔/lY( کیا یہ تُم کو چھوٹی بات دِکھائی دیتی ہے کہ اِسرا ئیل کے خُدا نے تُم کو بنی اِسرائیل کی جماعت میں سے چُن کر الگ کِیا تاکہ تُم کو وہ اپنی قُربت بخشے اور تُم خُداوند کے مسکن کی خِدمت کرو اور جماعت کے آگے کھڑے ہو کر اُس کی بھی خِدمت بجا لاؤ۔zko(پِھر مُوسیٰ نے قورح کی طرف مُخاطِب ہو کر کہا اَے بنی لاوی سُنو۔-jU(اور اُن میں آگ بھرو اور خُداوند کے حضُور کل اُن میں بخُور جلاؤ ۔ تب جِس شخص کو خُداوند چُن لے وُہی مُقدّس ٹھہرے گا ۔ اَے لاو ی کے بیٹو! بڑے بڑے دعوے تو تُمہارے ہیں۔i(سو اَے قورح اور اُس کے فریق کے لوگو! تُم یُوں کرو کہ اپنا اپنا بخُوردان لو۔uhe(پِھر اُس نے قورح اور اُس کے کُل فریق سے کہا کہ کل صُبح خُداوند دِکھا دے گا کہ کَون اُس کا ہے اور کَون مُقدّس ہے اور وہ اُسی کو اپنے نزدِیک آنے دے گا کیونکہ جِسے وہ خُود چُنے گا اُسے وہ اپنی قُربت بھی دے گا۔Dg(مُوسیٰ یہ سُن کر مُنہ کے بل گِرا۔f1(اور وہ مُوسیٰ اور ہارُون کے خِلاف اِکٹّھے ہو کر اُن سے کہنے لگے تُمہارے تو بڑے دعوے ہو چلے ۔ کیونکہ جماعت کا ایک ایک آدمی مُقدّس ہے اور خُداوند اُن کے بِیچ رہتا ہے سو تُم اپنے آپ کو خُداوند کی جماعت سے بڑا کیونکر ٹھہراتے ہو؟۔pe[(اور وہ اور بنی اِسرائیل میں سے ڈھائی سَو اَور اشخاص جو جماعت کے سردار اور چِیدہ اور مشہُور آدمی تھے مُوسیٰ کے مُقابلہ میں اُٹھے۔d /(اور قورح بِن اِضہار بِن قہات بِن لاو ی نے بنی رُوبن میں سے الِیاب کے بیٹوں داتن اور اَبِیرام اور پلت کے بیٹے اون کے ساتھ مِل کر اَور آدمِیوں کو ساتھ لیا۔pc[()مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر لایا تاکہ تُمہارا خُدا ٹھہروں ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔ b;((بلکہ میرے سب حُکموں کو یاد کر کے اُن کو عمل میں لاؤ اور اپنے خُدا کے لِئے مُقدّس ہو۔faG('یہ جھالر تُمہارے لِئے اَیسی ہو کہ جب تُم اُسے دیکھو تو خُداوند کے سب حُکموں کو یاد کر کے اُن پر عمل کرو اور اپنے دِل اور آنکھوں کی خواہِشوں کی پَیروی میں زِناکاری نہ کرتے پِھرو جَیسا کرتے آئے ہو۔|`s(&بنی اِسرائیل سے کہہ کہ وہ نسل در نسل اپنے پَیراہنوں کے کناروں پر جھالر لگائیں اور ہر کنارے کی جھالر کے اُوپر آسمانی رنگ کا ڈورا ٹانکیں۔=_w(%اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔|^s($چُنانچہ جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُس کے مُطابِق ساری جماعت نے اُسے لشکرگاہ کے باہر لے جا کر سنگسار کِیا اور وہ مَر گیا۔G] (#تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ یہ شخص ضرُور جان سے مارا جائے ۔ ساری جماعت لشکرگاہ کے باہر اُسے سنگسار کرے۔9\m("اُنہوں نے اُسے حوالات میں رکھّا کیونکہ اُن کو یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ اُس کے ساتھ کیا کرنا چاہئے۔5[e(!اور جِن کو وہ لکڑیاں جمع کرتا ہُؤا مِلا وہ اُسے مُوسیٰ اور ہارُون اور ساری جماعت کے پاس لے گئے۔DZ( اور جب بنی اِسرائیل بیابان میں رہتے تھے اُن دِنوں ایک آدمی اُن کو سبت کے دِن لکڑیاں جمع کرتا ہُؤا مِلا۔}Yu(کیونکہ اُس نے خُداوند کے کلام کی حِقارت کی اور اُس کے حُکم کو توڑ ڈالا ۔ وہ شخص بِالکُل کاٹ ڈالا جائے گا ۔ اُس کا گُناہ اُسی کے سر لگے گا۔tXc(لیکن جو شخص بے باک ہو کر گُناہ کرے خواہ وہ دیسی ہو یا پردیسی وہ خُداوند کی اہانت کرتا ہے ۔ وہ شخص اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔fWG(جِس شخص نے سہواً خطا کی ہو اُس کے لِئے تُم ایک ہی شرع رکھنا خواہ وہ بنی اِسرائیل میں سے دیسی ہو یا پردیسی جو اُن میں رہتا ہو۔[V1(یُوں کاہِن اُس شخص کی طرف سے جِس نے سہواً خطا کی اُس کی خطا کے لِئے خُداوند کے حضُور کفّارہ دے تو اُسے مُعافی مِلے گی۔U/(اور اگر ایک ہی شخص سہواً خطا کرے تو وہ یکسالہ بکری خطا کی قُربانی کے لِئے چڑھائے۔|Ts(تب بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کو اور اُن پردیسِیوں کو بھی جو اُن میں رہتے ہیں مُعافی مِلے گی کیونکہ جماعت کے اِعتبار سے یہ سہواً ہُؤا۔RS(یُوں کاہِن بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے لِئے کفّارہ دے تو اُن کو مُعافی مِلے گی کیونکہ یہ محض بُھول تھی اور اُنہوں نے اُس بُھول کے بدلے وہ قُربانی بھی چڑھائی جو خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی ٹھہرتی ہے اور خطا کی قُربانی بھی خُداوند کے حضُور گُذرانی۔R'(اُس میں اگر سہواً کوئی خطا ہو گئی ہو اور جماعت اُس سے واقِف نہ ہو تو ساری جماعت ایک بچھڑا سوختنی قُربانی کے لِئے گُذرانے تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ہو اور اُس کے ساتھ شرع کے مُطابِق اُس کی نذر کی قُربانی اور اُس کا تپاون بھی چڑھائے اور خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا گُذرانے۔Q(یعنی جِس دِن سے خُداوند نے حُکم دینا شرُوع کِیا اُس دِن سے لے کر آگے آگے جو کُچھ حُکم خُداوند نے تُمہاری نسل در نسل مُوسیٰ کی معرفت تُم کو دِیا ہے۔E(تو جو شخص اپنا چڑھاوا لائے وہ خُداوند کے حضُور نذر کی قُربانی کے طَور پر اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں چَوتھائی ہِین کے برابر تیل مِلا ہُؤا ہو۔=(اور خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی یعنی سوختنی قُربانی یا خاص مَنّت کا ذبِیحہ یا رضا کی قُربانی گُذرانو یا اپنی مُعیّن عِیدوں میں راحت انگیز خُوشبُو کے طَور پر خُداوند کے حضُور گائے بَیل یا بھیڑ بکری چڑھاؤ۔</(بنی اِسرائیل سے کہہ جب تُم اپنے رہنے کے مُلک میں جو مَیں تُم کو دیتا ہُوں پُہنچو۔<; w(اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔S:!(-تب عَمالیقی اور کنعانی جو اُس پہاڑ پر رہتے تھے اُن پر آ پڑے اور اُن کو قتل کِیا اور حُرمہ تک اُن کو مارتے چلے آئے۔Q9(,لیکن وہ شوخی کر کے پہاڑ کی چوٹی تک چڑھے چلے گئے پر خُداوند کے عہد کا صندُوق اور مُوسیٰ لشکرگاہ سے باہر نہ نِکلے۔.8W(+کیونکہ وہاں تُم سے آگے عَمالیقی اور کنعانی لوگ ہیں ۔ سو تُم تلوار سے مارے جاؤ گے کیونکہ خُداوند سے تُم برگشتہ ہو گئے ہو اِس لِئے خُداوند تُمہارے ساتھ نہیں رہے گا۔Q7(*اُوپر مت چڑھو کیونکہ خُداوند تُمہارے درمِیان نہیں ہے ۔ اَیسا نہ ہو کہ اپنے دُشمنوں کے مُقابلہ میں شِکست کھاؤ۔#6A()مُوسیٰ نے کہا تُم کیوں اب خُداوند کی حُکم عدُولی کرتے ہو؟ اِس سے کوئی فائِدہ نہ ہو گا۔;5q((اور وہ دُوسرے دِن صُبح سویرے اُٹھ کر یہ کہتے ہُوئے پہاڑ کی چوٹی پر چڑھنے لگے کہ ہم حاضِر ہیں اور جِس جگہ کا وعدہ خُداوند نے کِیا ہے وہاں جائیں گے کیونکہ ہم سے خطا ہُوئی ہے۔4 ('اور مُوسیٰ نے یہ باتیں سب بنی اِسرائیل سے کہِیں تب وہ لوگ زار زار روئے۔c3A(&پر جو آدمی اُس مُلک کا حال دریافت کرنے گئے تھے اُن میں سے نُون کا بیٹا یشُوع اور یفُنّہ کا بیٹا کالِب دونوں جِیتے بچے رہے۔2(%سو وہ آدمی جِنہوں نے مُلک کی بُری خبر دی تھی خُداوند کے سامنے وبا سے مَر گئے۔/1Y($اور جِن آدمِیوں کو مُوسیٰ نے مُلک کا حال دریافت کرنے کو بھیجا تھاجِنہوں نے لَوٹ کر اُس مُلک کی اَیسی بُری خبر سُنائی تھی جِس سے ساری جماعت مُوسیٰ پر کُڑکُڑانے لگی۔B0(#مَیں خُداوند یہ کہہ چُکا ہُوں کہ مَیں اِس پُوری خبِیث گروہ سے جو میری مُخالفت پر مُتّفِق ہے قطعی اَیسا ہی کرُوں گا ۔ اِن کا خاتِمہ اِسی بیابان میں ہو گا اور وہ یہِیں مَریں گے۔r/_("اُن چالِیس دِنوں کے حِساب سے جِن میں تُم اُس مُلک کا حال دریافت کرتے رہے تھے ۔ اب دِن پِیچھے ایک ایک برس یعنی چالِیس برس تک تُم اپنے گُناہوں کا پَھل پاتے رہو گے ۔ تب تُم میرے مُخالِف ہو جانے کو سمجھو گے۔.1(!اور تُمہارے لڑکے بالے چالِیس برس تک بیابان میں آوارہ پِھرتے اور تُمہاری زِناکارِیوں کا پَھل پاتے رہیں گے جب تک کہ تُمہاری لاشیں بیابان میں گل نہ جائیں۔- ( اور تُمہارا یہ حال ہو گا کہ تُمہاری لاشیں اِسی بیابان میں پڑی رہیں گی۔8,k(اور تُمہارے بال بچّے جِن کی بابت تُم نے یہ کہا کہ وہ تو لُوٹ کا مال ٹھہریں گے اُن کو مَیں وہاں پُہنچاؤُں گا اور جِس مُلک کو تُم نے حقِیرجانا وہ اُس کی حقِیقت پہچانیں گے۔"+?(اِن میں سے کوئی اُس مُلک میں جِس کی بابت مَیں نے قَسم کھائی تھی کہ تُم کو وہاں بساؤُں گا جانے نہ پائے گا سِوا یفُنّہ کے بیٹے کالِب اور نُون کے بیٹے یشُوع کے۔ z~5|{{xyx=vvtUrqqonml=4I(اِس طریقہ سے تُم بھی اپنی سب دَہ یکیوں میں سے جو تُم کو بنی اِسرائیل کی طرف سے مِلیں گی خُداوند کے حضُور اُٹھانے کی قُربانی گُذراننا اور خُداوند کی یہ اُٹھائی ہُوئی قُربانی ہارُون کاہِن کو دینا۔u=e(اور یہ تُمہاری اُٹھائی ہُوئی قُربانی تُمہاری طرف سے اَیسی ہی سمجھی جائے گی جَیسے کھلِیہان کا غلّہ اور کولُھو کی مَے سمجھی جاتی ہے۔ <(تُو لاوِیوں سے اِتنا کہہ دینا کہ جب تُم بنی اِسرائیل سے اُس دَہ یکی کو لو جِسے مَیں نے اُن کی طرف سے تُمہارا مورُوثی حِصّہ کر دِیا ہےتو تُم اُس دَہ یکی کی دَہ یکی خُداوند کے حضُور اُٹھانے کی قُربانی کے لِئے گُذراننا۔C;(اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔2:_(کیونکہ مَیں نے بنی اِسرائیل کی دَہ یکی کو جِسے وہ اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانیں گے اُن کا مورُوثی حِصّہ کر دِیا ہے ۔ اِسی سبب سے مَیں نے اُن کے حق میں کہا ہے کہ بنی اِسرائیل کے درمِیان اُن کو کوئی مِیراث نہ مِلے۔P9(بلکہ بنی لاوی خَیمۂِ اِجتماع کی خِدمت کریں اور وُہی اُن کا بارِ گُناہ اُٹھائیں ۔ تُمہاری پُشت در پُشت یہ ایک دائِمی آئِین ہو اور بنی اِسرائیل کے درمِیان اُن کو کوئی مِیراث نہ مِلے۔S8!(اور آگے کو بنی اِسرائیل خَیمۂِ اِجتماع کے نزدِیک ہرگِز نہ آئیں تا نہ ہو کہ گُناہ اُن کے سر لگے اور وہ مَر جائیں۔7(اور بنی لاوی کو اُس خِدمت کے مُعاوضہ میں جو وہ خَیمۂِ اِجتماع میں کرتے ہیں مَیں نے بنی اِسرائیل کی ساری دَہ یکی مورُوثی حِصّہ کے طَور پر دی۔T6#(اور خُداوند نے ہارُون سے کہا کہ اُن کے مُلک میں تُجھے کوئی مِیراث نہیں مِلے گی اور نہ اُن کے درمِیان تیرا کوئی حِصّہ ہو گا کیونکہ بنی اِسرائیل میں تیرا حِصّہ اور تیری مِیراث مَیں ہُوں۔55e(جِتنی مُقدّس چِیزیں بنی اِسرائیل اُٹھانے کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانیں اُن سبھوں کو مَیں نے تُجھے اور تیرے بیٹے بیٹِیوں کو ہمیشہ کے حق کے طَور پر دِیا ۔ یہ خُداوند کے حضُور تیرے اور تیری نسل کے لِئے نمک کا دائِمی عہد ہے۔%4E(اور اُن کا گوشت تیرا ہو گا جِس طرح ہِلائی ہُوئی قُربانی کا سِینہ اور دہنی ران تیرے ہیں۔3(لیکن گائے اور بھیڑ بکری کے پہلوٹھوں کا فِدیہ نہ لِیا جائے ۔ وہ مُقدّس ہیں ۔ تُو اُن کا خُون مذبح پر چِھڑکنا اور اُن کی چربی آتِشِین قُربانی کے طَور پر جلا دینا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ٹھہرے۔Y2-(اور جِن کا فِدیہ دِیا جائے وہ جب ایک مہِینہ کے ہوں تُو اُن کو اپنی ٹھہرائی ہُوئی قِیمت کے مُطابِق مَقدِس کی مِثقال کے حِساب سے جو بِیس جیرے کی ہوتی ہے چاندی کی پانچ مِثقال لے کر چھوڑ دینا۔Z1/(اُن جانداروں میں سے جِن کو وہ خُداوند کے حضُور گُذرانتے ہیں جِتنے پہلوٹھی کے بچّے ہیں خواہ وہ اِنسان کے ہوں خواہ حَیوان کے وہ سب تیرے ہوں گے پر اِنسان کے پہلوٹھوں کا فِدیہ لے کر اُن کو ضرُور چھوڑ دینا اور ناپاک جانوروں کے پہلوٹھے بھی فِدیہ سے چھوڑ دِئے جائیں۔l0S(بنی اِسرائیل کی ہر ایک مخصُوص کی ہُوئی چِیز تیری ہو گی۔/( اُن کے مُلک کی ساری پَیداوار کے پہلے پکّے پَھل جِن کو وہ خُداوند کے حضُور لائیں تیرے ہوں گے ۔ تیرے گھرانے میں جِتنے پاک ہیں وہ اُن کو کھائیں۔A.}( اچھّے سے اچھّا تیل اور اچھّی سے اچھّی مَے اور اچھّے سے اچھّا گیہُوں یعنی اِن چِیزوں میں سے جو کُچھ وہ پہلے پَھل کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانیں وہ سب مَیں نے تُجھے دِیا۔G- ( اور اپنے ہدیہ میں سے جو کُچھ بنی اِسرائیل اُٹھانے کی قُربانی اور ہِلانے کی قُربانی کے طَور پر گُذرانیں وہ بھی تیرا ہی ہو ۔ اِن کو مَیں تُجھ کو اور تیرے بیٹے بیٹِیوں کو ہمیشہ کے حق کے طَور پر دیتا ہُوں ۔ تیرے گھرانے میں جِتنے پاک ہیں وہ اُن کو کھائیں۔ mE~j}Q{{Mzyx)vutsrqq#onmglDkihgfieedc@b|`__9^i] \=ZYXWVrUqTSRQPP6ONMULDKJIIbHGFEDCCmBjA`?>=kpw(مَیں اُسے دیکُھوں گا تو سہی پر ابھی نہیں۔ وہ مُجھے نظر بھی آئے گا پر نزدِیک سے نہیں۔ یعقُو ب میں سے ایک سِتارہ نِکلے گا اور اِسرا ئیل میں سے ایک عصا اُٹھے گا ا ور موآب کی نواحی کو مار مار کر صاف کردے گا اور سب ہنگامہ کرنے والوں کو ہلاک کر ڈالے گا۔o3(بلکہ یہ اُسی کا کہنا ہے جو خُدا کی باتیں سُنتاہے اور حق تعالےٰ کا عِرفان رکھتا ہے اور سِجدہ میں پڑا ہُؤا کُھلی آنکھوں سے قادِرِ مُطلق کی رویا دیکھتا ہے۔fnG(چُنانچہ اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:- بعور کا بیٹا بلعا م کہتا ہے یعنی وُہی شخص جِس کی آنکھیں بند تِھیں یہ کہتا ہے۔m(اور اب مَیں اپنی قَوم کے پاس لَوٹ کر جاتا ہُوں سو تُو آ ۔ مَیں تُجھے آگاہ کر دُوں کہ یہ لوگ تیری قَوم کے ساتھ آخِری دِنوں میں کیا کیا کریں گے۔Yl-( اگر بلق اپنا گھر چاندی اور سونے سے بھر کر مُجھے دے تَو بھی مَیں اپنی مرضی سے بھلا یا بُرا کرنے کی خاطِر خُداوند کے حُکم سے تجاوُز نہیں کر سکتا بلکہ جو کُچھ خُداوند کہے مَیں وُہی کہُوں گا؟۔_k9( بلعا م نے بلق کو جواب دِیا کیا مَیں نے تیرے اُن ایلچِیوں سے بھی جِن کو تُو نے میرے پاس بھیجا تھا یہ نہیں کہہ دِیا تھا کہ۔~jw( سو اب تُو اپنے مُلک کو بھاگ جا ۔ مَیں نے تو سوچا تھا کہ تُجھے عالی منصب پر مُمتاز کرُوں پر خُداوند نے تُجھے اَیسے اِعزاز سے محرُوم رکھّا۔Wi)( تب بلق کو بلعا م پر بڑا طَیش آیا اور وہ اپنے ہاتھ پِیٹنے لگا ۔ پِھر اُس نے بلعا م سے کہا مَیں نے تُجھے بُلایا کہ تُو میرے دُشمنوں پر لَعنت کرے لیکن تُو نے تِینوں بار اُن کو برکت ہی برکت دی۔h3( وہ دبک کر بَیٹھا ہے ۔ وہ شیر کی طرح بلکہ شیرنی کی مانِند لیٹ گیا ہے ۔ اب کَون اُسے چھیڑے؟ جو تُجھے برکت دے وہ مُبارک اور جو تُجھ پر لَعنت کرے وہ ملعُون ہو!۔vgg(خُدا اُسے مِصر سے نِکال کر لِئے آ رہا ہے۔ اُس میں جنگلی سانڈ کی سی طاقت ہے۔ وہ اُن قَوموں کو جو اُس کی دُشمن ہیں چٹ کرجائے گا اور اُن کی ہڈِّیوں کو توڑڈالے گا اور اُن کو اپنے تِیروں سے چھید چھید کر مارے گا۔f(اُس کے چرسوں سے پانی بہے گا اور سیراب کھیتوں میں اُس کا بِیج پڑے گا۔ اُس کا بادشاہ اَجاج سے بڑھ کر ہو گا اور اُس کی سلطنت کو عرُوج حاصِل ہو گا۔ey(وہ اَیسے پَھیلے ہُوئے ہیں جَیسے وادیاں اور دریا کے کنارے باغ اور خُداوند کے لگائے ہُوئے عُود کے درخت اور ندِیوں کے کنارے دیودار کے درخت۔d(اَے یعقُوب تیرے ڈیرے ۔ اَے اِسرا ئیل تیرے خَیمے کَیسے خُوشنما ہیں!۔bc?(بلکہ یہ اُسی کا کہنا ہے جو خُدا کی باتیں سُنتا ہے اور سِجدہ میں پڑا ہُؤا کُھلی آنکھوں سے قادِرِ مُطلق کی رویا دیکھتا ہے۔_b9(اور اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا :- بعور کا بیٹا بلعا م کہتا ہے یعنی وُہی شخص جِس کی آنکھیں بند تِھیں یہ کہتا ہے۔kaQ(اور بلعا م نے نِگاہ کی اور دیکھا کہ بنی اِسرائیل اپنے اپنے قبِیلہ کی ترتِیب سے مُقِیم ہیں اور خُدا کی رُوح اُس پر نازِل ہُوئی۔(` M(جب بلعا م نے دیکھا کہ خُداوند کو یِہی منظُور ہے کہ اِسرا ئیل کو برکت دے تو وہ پہلے کی طرح شگُون دیکھنے کو اِدھر اُدھر نہ گیا بلکہ بیابان کی طرف اپنا مُنہ کر لِیا۔3_a(چُنانچہ بلق نے جَیسا بلعا م نے کہا وَیسا ہی کِیا اور ہر مذبح پر ایک بَیل اور ایک مینڈھا چڑھایا۔P^(اور بلعا م نے بلق سے کہا کہ میرے لِئے یہاں سات مذبحے بنوا اور سات بَیل اور سات ہی مینڈھے میرے لِئے تیّار کر رکھ۔]{(تب بلق بلعا م کو فغور کی چوٹی پر جہاں سے یشِیمو ن نظر آتا ہے لے گیا۔t\c(تب بلق نے بلعا م سے کہا اچھّا آ مَیں تُجھ کو ایک اَور جگہ لے جاؤُں شاید خُدا کو پسند آئے کہ تُو میری خاطِر وہاں سے اُن پر لَعنت کرے۔N[(بلعا م نے جواب دِیا اور بلق سے کہا کیا مَیں نے تُجھ سے نہیں کہا کہ جو کُچھ خُداوند کہے وُہی مُجھے کرنا پڑے گا؟۔Z(تب بلق نے بلعا م سے کہا نہ تو تُو اُن پر لَعنت ہی کر اور نہ اُن کو برکت ہی دے۔ Y(دیکھ یہ گُروہ شیرنی کی طرح اُٹھتی ہے اور شیر کی مانِند تن کر کھڑی ہوتی ہے۔ وہ اب نہیں لیٹنے کی جب تک شِکار نہ کھا لے اور مقتُولوں کا خُون نہ پی لے۔(XK(یعقُوب پر کوئی افسُون نہیں چلتا اور نہ اِسرائیل کے خِلاف فال کوئی چِیز ہے۔ بلکہ یعقُوب اور اِسرائیل کے حق میں اب یہ کہاجائے گا کہ خُدا نے کَیسے کَیسے کام کِئے!۔W(خُدا اُن کو مِصر سے نِکال کر لِئے آ رہا ہے۔ اُن میں جنگلی سانڈ کی سی طاقت ہے۔V3(وہ یعقُوب میں بدی نہیں پاتا اور نہ اِسرا ئیل میں کوئی خرابی دیکھتا ہے۔ خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہے اور بادشاہ کی سی للکار اُن لوگوں کے بِیچ میں ہے۔#UA(دیکھ! مُجھے تو برکت دینے کا حُکم مِلا ہے اُس نے برکت دی ہے اور مَیں اُسے پلٹ نہیں سکتا۔T (خُدا اِنسان نہیں کہ جُھوٹ بولے اور نہ وہ آدمزاد ہے کہ اپنا اِرادہ بدلے۔ کیا جو کُچھ اُس نے کہا اُسے نہ کرے؟ یا جو فرمایا ہے اُسے پُورا نہ کرے؟۔DS(تب اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا :- اُٹھ اَے بلق ! اور سُن۔ اَے صفور کے بیٹے! میری باتوں پر کان لگا۔R+(اور جب وہ اُس کے پاس لَوٹا تو کیا دیکھتا ہے کہ وہ اپنی سوختنی قُربانی کے پاس موآب کے اُمرا سمیت کھڑا ہے ۔ تب بلق نے اُس سے پُوچھا خُداوند نے کیا کہا ہے؟۔HQ (اور خُداوند بلعا م سے مِلا اور اُس نے اُس کے مُنہ میں ایک بات ڈالی اور کہا بلق کے پاس لَوٹ جا اور یُوں کہنا۔TP#(تب اُس نے بلق سے کہا کہ تُو یہاں اپنی سوختنی قُربانی کے پاس ٹھہرا رہ جبکہ مَیں اُدھر جا کر خُداوند سے مِل کر آؤں۔}Ou(سو وہ اُسے پِسگہ کی چوٹی پر جہاں ضوفِیم کا مَیدان ہے لے گیا ۔ وہیں اُس نے سات مذبحے بنائے اور ہر مذبح پر ایک بچھڑا اور ایک مینڈھا چڑھایا۔N( پِھربلق نے اُس سے کہا اب میرے ساتھ دُوسری جگہ چل جہاں سے تُو اُن کو دیکھ بھی سکے گا ۔ وہ سب کے سب تو تُجھے نہیں دِکھائی دیں گے پر جو دُور دُور پڑے ہیں اُن کودیکھ لے گا ۔ پِھر تُو وہاں سے میری خاطِر اُن پر لَعنت کرنا۔,MS( اُس نے جواب دِیا اور کہا کیا مَیں اُسی بات کا خیال نہ کرُوں جو خُداوند میرے مُنہ میں ڈالے؟۔L( تب بلق نے بلعا م سے کہا یہ تُو نے مُجھ سے کیا کِیا؟ مَیں نے تُجھے بُلوایا تاکہ تُو میرے دُشمنوں پر لَعنت کرے اور تُو نے اُن کو برکت ہی برکت دی۔8Kk( یعقُوب کی گرد کے ذرّوں کو کَون گِن سکتا ہے اور بنی اِسرائیل کی چَوتھائی کو کَون شُمار کر سکتا ہے ؟ کاش میں صادِقوں کی مَوت مَروں ! اور میری عاقبت بھی اُن ہی کی مانِند ہو!۔GJ ( چٹانوں کی چوٹی پر سے وہ مُجھے نظر آتے ہیں اور پہاڑوں پر سے مَیں اُن کو دیکھتا ہُوں ۔ دیکھ! یہ وہ قَوم ہے جو اکیلی بسی رہے گی ا ور دُوسری قَوموں کے ساتھ مِل کر اِس کا شُمار نہ ہو گا۔_I9(مَیں اُس پر لَعنت کَیسے کرُوں جِس پر خُدا نے لَعنت نہیں کی؟ مَیں اُسے کَیسے پِھٹکاروں جِسے خُداوند نے نہیں پِھٹکارا ؟۔EH(تب اُس نے اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا :- بلق نے مُجھے اَرام سے یعنی شاہِ موآب نے مشرِق کے پہاڑوں سے بُلوایا کہ آ جا اور میری خاطِر یعقُوب پر لَعنت کر۔ آ ۔ اِسرا ئیل کو پِھٹکار۔LG(سو وہ اُس کے پاس لَوٹ کر آیا اور کیا دیکھتا ہے کہ وہ اپنی سوختنی قُربانی کے پاس موآب کے سب اُمرا سمیت کھڑا ہے۔(FK(تب خُداوند نے ایک بات بلعا م کے مُنہ میں ڈالی اور کہا کہ بلق کے پاس لَوٹ جا اور یُوں کہنا۔qE](اور خُدا بلعا م سے مِلا ۔ اُس نے اُس سے کہا مَیں نے سات مذبحے تیّار کِئے ہیں اور اُن پر ایک ایک بچھڑا اور ایک ایک مینڈھا چڑھایا ہے۔D7(پِھر بلعا م نے بلق سے کہا تُو اپنی سوختنی قُربانی کے پاس کھڑا رہ اور مَیں جاتا ہُوں ۔ مُمکِن ہے کہ خُداوند مُجھ سے مُلاقات کرنے کو آئے ۔ سو جو کُچھ وہ مُجھ پر ظاہِر کرے گا مَیں تُجھے بتاؤُں گا اور وہ ایک برہنہ پہاڑی پر چلا گیا۔@C{(بلق نے بلعا م کے کہنے کے مُطابِق کِیا اور بلق اور بلعا م نے ہر مذبح پر ایک بچھڑا اور ایک مینڈھا چڑھایا۔ZB 1(اور بلعا م نے بلق سے کہا کہ میرے لِئے یہاں سات مذبحے بنوا دے اور سات بچھڑے اور سات مینڈھے میرے لِئے یہاں تیّار کر رکھ۔rA_()دُوسرے دِن صُبح کو بلق بلعا م کو ساتھ لے کر اُسے بعل کے بُلند مقاموں پر لے گیا ۔ وہاں سے اُس نے دُور دُور کے اِسرائیلِیوں کو دیکھا۔V@'((بلق نے بَیل اوربھیڑوں کی قُربانی گُذرانی اور بلعا م اور اُن اُمرا کے پاس جو اُس کے ساتھ تھے قُربانی کا گوشت بھیجا۔x?k('اور بلعا م بلق کے ساتھ ساتھ چلا اور وہ قریَت حُصات میں پُہنچے۔%>E(&بلعا م نے بلق کو جواب دِیا دیکھ مَیں تیرے پاس آ تو گیا ہُوں پر کیا میری اِتنی مجال ہے کہ مَیں کُچھ بولُوں؟ جو بات خُدا میرے مُنہ میں ڈالے گا وُہی مَیں کہُوں گا۔E=(%تب بلق نے بلعا م سے کہا کیا مَیں نے بڑی اُمّید کے ساتھ تُجھے نہیں بلوا بھیجا تھا؟ پِھر تُو میرے پاس کیوں نہ چلا آیا؟ کیا مَیں اِس قابِل نہیں کہ تُجھے عالی منصب پر مُمتاز کرُوں؟۔</($جب بلق نے سُنا کہ بلعا م آ رہا ہے تو وہ اُس کے اِستِقبال کے لِئے موآب کے اُس شہر تک گیا جو اَرنو ن کی سرحد پر اُس کی حدُود کے اِنتہائی حِصّہ میں واقِع تھا۔;#(#خُداوند کے فرِشتہ نے بلعا م سے کہا تُو اِن آدمِیوں کے ساتھ چلا ہی جا لیکن فقط وُہی بات کہنا جو مَیں تُجھ سے کہُوں ۔ سو بلعا م بلق کے اُمرا کے ساتھ گیا۔/:Y("بلعا م نے خُداوند کے فرِشتہ سے کہا مُجھ سے خطا ہُوئی کیونکہ مُجھے معلُوم نہ تھا کہ تُو میرا راستہ روکے کھڑا ہے ۔ سو اگر اب تُجھے بُرا لگتا ہے تو مَیں لَوٹ جاتا ہُوں۔99(!اور گدھی نے مُجھ کو دیکھا اور وہ تِین بار میرے سامنے سے مُڑ گئی ۔ اگر وہ میرے سامنے سے نہ ہٹتی تو مَیں ضرُور تُجھ کو مار ہی ڈالتا اور اُس کو جِیتی چھوڑ دیتا۔%8E( خُداوند کے فرِشتہ نے اُسے کہا کہ تُو نے اپنی گدھی کو تِین بار کیوں مارا؟ دیکھ مَیں تُجھ سے مُزاحمت کرنے کو آیا ہُوں اِس لِئے کہ تیری چال میری نظر میں ٹیڑھی ہے۔Y7-(تب خُداوند نے بلعا م کی آنکھیں کھولِیں اور اُس نے خُداوند کے فرِشتہ کو دیکھا کہ وہ اپنے ہاتھ میں ننگی تلوار لِئے ہُوئے راستہ روکے کھڑا ہے ۔ سو اُس نے اپنا سر جُھکا لِیا اور اَوندھا ہو گیا۔26_(گدھی نے بلعا م سے کہا کیا مَیں تیری وُہی گدھی نہیں ہُوں جِس پر تُو اپنی ساری عُمر آج تک سوار ہوتا آیا ہے؟ کیا مَیں تیرے ساتھ پہلے کبھی اَیسا کرتی تھی؟ اُس نے کہا نہیں۔U5%(بلعا م نے گدھی سے کہا اِس لِئے کہ تُو نے مُجھے چِڑایا ۔ کاش! میرے ہاتھ میں تلوار ہوتی تو مَیں تُجھے ابھی مار ڈالتا۔a4=(تب خُداوند نے گدھی کی زُبان کھول دی اور اُس نے بلعا م سے کہا مَیں نے تیرے ساتھ کیا کِیا ہے کہ تُو نے مُجھے تِین بار مارا؟۔ 3(پِھر جو گدھی نے خُداوند کے فرِشتہ کو دیکھا تو بلعا م کو لِئے ہُوئے بَیٹھ گئی ۔ پِھرتُو بلعا م جھلاّ اُٹھا اور اُس نے گدھی کو اپنی لاٹھی سے مارا۔O2(تب خُداوند کا فرِشتہ آگے بڑھ کر ایک اَیسے تنگ مقام میں کھڑا ہو گیا جہاں دہنی یا بائِیں طرف مُڑنے کی جگہ نہ تھی۔[11(گدھی خُداوند کے فرِشتہ کو دیکھ کر دِیوار سے جا لگی اور بلعا م کا پاؤں دِیوار سے پِچا دِیا ۔ سو اُس نے پِھر اُسے مارا۔u0e(تب خُداوند کا فرِشتہ ایک نِیچی راہ میں جا کھڑا ہُؤا جو تاکِستانوں کے بِیچ سے ہو کر نِکلتی تھی اور اُس کی دونوں طرف دِیواریں تِھیں۔ /(اور اُس گدھی نے خُداوند کے فرِشتہ کو دیکھا کہ وہ اپنے ہاتھ میں ننگی تلوار لِئے ہُوئے راستہ روکے کھڑا ہے ۔ تب گدھی راستہ چھوڑ کر ایک طرف ہو گئی اور کھیت میں چلی گئی ۔ سو بلعا م نے گدھی کو مارا تاکہ اُسے راستہ پر لے آئے۔R.(اور اُس کے جانے کے سبب سے خُدا کا غضب بھڑکا اور خُداوند کا فرِشتہ اُس سے مُزاحمت کرنے کے لِئے راستہ روک کر کھڑا ہو گیا ۔ وہ تو اپنی گدھی پر سوار تھا اور اُس کے ساتھ اُس کے دو ملازِم تھے۔-'(سو بلعا م صُبح کو اُٹھا اور اپنی گدھی پر زِین رکھ کرموآب کے اُمرا کے ہمراہ چلا۔0,[(اور خُدا نے رات کو بلعا م کے پاس آ کر اُس سے کہا اگر یہ آدمی تُجھے بُلانے کو آئے ہُوئے ہیں تو تُو اُٹھ کر اُن کے ساتھ جا مگر جو بات مَیں تُجھ سے کہُوں اُسی پر عمل کرنا۔%+E(سو اب تُم بھی آج رات یہِیں ٹھہرو تاکہ مَیں دیکُھوں کہ خُداوند مُجھ سے اَور کیا کہتا ہے۔W*)(بلعا م نے بلق کے خادِموں کو جواب دِیا اگر بلق اپنا گھر بھی چاندی اور سونے سے بھر کر مُجھے دے تَو بھی مَیں خُداوند اپنے خُدا کے حُکم سے تجاوُز نہیں کر سکتا کہ اُسے گھٹا کر یا بڑھا کر مانوں۔)%(کیونکہ مَیں نِہایت عالی منصب پر تُجھے مُمتاز کرُوں گا اور جو کُچھ تُو مُجھ سے کہے مَیں وُہی کرُوں گا سو تُو آ جا اور میری خاطِر اِن لوگوں پر لَعنت کر۔W()(اُنہوں نے بلعا م کے پاس جا کر اُس سے کہا بلق بِن صفور نے یُوں کہا ہے کہ میرے پاس آنے میں تیرے لِئے کوئی رُکاوٹ نہ ہو۔7'i(تب دُوسری دفعہ بلق نے اَور اُمرا کو بھیجا جو پہلوں سے بڑھ کر مُعزّز اور شُمار میں بھی زِیادہ تھے۔ ~~}2|{{.yyxxAw8vuuMu tls  FAc+v5";?(مِدیانِیوں سے بنی اِسرائیل کا اِنتِقام لے ۔ اِس کے بعد تُو اپنے لوگوں میں جا مِلے گا۔>: {(پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔9(شَوہر اور بِیوی کے درمیان اور باپ بیٹی کے درمِیان جب بیٹی نَوجوانی کے ایّام میں باپ کے گھر ہو اِن ہی آئِین کا حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کو دِیا۔'8I(پر اگر وہ اُن کو سُن کر بعد میں اُن کو باطِل ٹھہرائے تو وہ اُس عَورت کا گُناہ اُٹھائے گا۔P7(پر اگر اُس کا شَوہر روز بروز خاموش ہی رہے تو وہ گویا اُس کی سب مَنّتوں اور ٹھہرائے ہُوئے فرضوں کو قائِم کر دیتا ہے ۔ اُس نے اُن کو قائِم یُوں کِیا کہ جِس دِن سے سب سُنا وہ خاموش ہی رہا۔`6;( اُس کی ہر مَنّت کو اور اپنی جان کو دُکھ دینے کی ہر قَسم کو اُس کا شَوہر چاہے تو قائِم رکھّے یا اگر چاہے تو باطِل ٹھہرائے۔Z5/( پر اگر اُس کے شَوہر نے جِس دِن یہ سب سُنا اُسی دِن اُسے باطِل ٹھہرایا ہو تو جو کُچھ اُس عَورت کے مُنہ سے اُس کی مَنّتوں اور ٹھہرائے ہُوئے فرض کے بارے میں نِکلا ہے وہ قائِم نہیں رہے گا ۔ اُس کے شَوہر نے اُن کو توڑ ڈالا ہے اور خُداوند اُس عَورت کو معذُور رکھّے گا۔4}( اور اُس کا شَوہر یہ حال سُن کر خاموش رہا ہو اور اُسے منع نہ کِیا ہو تو اُس کی مَنّتیں اور سب فرض جو اُس نے اپنے اُوپر ٹھہرائے قائِم رہیں گے۔G3 ( اور اگر اُس نے اپنے شَوہر کے گھر ہوتے ہُوئے کُچھ مَنّت مانی یا قَسم کھا کر اپنے اُوپر کوئی فرض ٹھہرایا ہو۔2( پر بیوہ اور مُطلّقہ کی مَنّتیں اور فرض ٹھہرائی ہُوئی باتیں قائِم رہیں گی۔1)(لیکن اگر اُس کا آدمی جِس دِن یہ سب سُنے اُسی دِن اُسے منع کرے تو اُس نے گویا اُس عَورت کی مَنّت کو اور اُس کے مُنہ کی نِکلی ہُوئی بات کو جو اُس نے اپنے اُوپر فرض ٹھہرائی تھی توڑ دِیا اور خُداوند اُس عَورت کو معذُور رکھّے گا۔09(اور اُس کا آدمی یہ حال سُن کر اُس دِن اُس سے کُچھ نہ کہے تو اُس کی مَنّتیں قائِم رہیں گی اور جو باتیں اُس نے اپنے اُوپر فرض ٹھہرائی ہیں وہ بھی قائِم رہیں گی۔/+(اور اگر کِسی آدمی سے اُس کی نِسبت ہو جائے حالانکہ اُس کی مَنّتیں یا مُنہ کی نِکلی ہُوئی بات جو اُس نے اپنے اُوپر فرض ٹھہرائی ہے اب تک پُوری نہ ہُوئی ہو۔.'(لیکن اگر اُس کا باپ جِس دِن یہ سُنے اُسی دِن اُسے منع کرے تو اُس کی کوئی مَنّت یا کوئی فرض جو اُس نے اپنے اُوپر ٹھہرایا ہے قائِم نہیں رہے گا اور خُداوند اُس عَورت کو معذُور رکھّے گا کیونکہ اُس کے باپ نے اُسے اِجازت نہیں دی۔I- (اور اُس کا باپ اُس کی مَنّت اور اُس کے فرض کا حال جو اُس نے اپنے اُوپر ٹھہرایا ہے سُن کر چُپ ہو رہے تو وہ سب مَنّتیں اور سب فرض جو اُس عَورت نے اپنے اُوپر ٹھہرائے ہیں قائِم رہیں گے۔o,Y(اور اگر کوئی عَورت خُداوند کی مَنّت مانے اور اپنی نَوجوانی کے دِنوں میں اپنے باپ کے گھر ہوتے ہُوئے اپنے اُوپر کوئی فرض ٹھہرائے۔&+G(جب کوئی مَرد خُداوند کی مَنّت مانے یا قَسم کھا کر اپنے اُوپر کوئی خاص فرض ٹھہرائے تو وہ اپنے عہد کو نہ توڑے بلکہ جو کُچھ اُس کے مُنہ سے نِکلا ہے اُسے پُورا کرے۔E* (اور مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کے سرداروں سے کہا کہ جِس بات کا خُداوند نے حُکم دِیا ہے وہ یہ ہے کہ۔ );((اور جو کُچھ خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا وہ سب مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو بتا دِیا۔)(M('تُم اپنی مُقرّرہ عِیدوں میں اپنی مَنّتوں اور رضا کی قُربانیوں کے علاوہ یِہی سوختنی قُربانیاں اور نذر کی قُربانیاں اور تپاون اور سلامتی کی قُربانیاں گُذراننا۔l'S(&اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔M&(%اور بچھڑے اور مینڈھے اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔1%]($بلکہ تُم ایک بچھڑا ایک مینڈھا اور سات یکسالہ بے عَیب نر برّے سوختنی قُربانی کے طَور پر چڑھانا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ٹھہرے۔$'(#اور آٹھویں دِن تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ تُم اُس دِن کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔m#U("اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو ۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔Q"(!اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔ !( اور ساتویں دِن سات بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ بے عَیب نر برّے ہوں۔m U(اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو ۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔Q(اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔ (اور چھٹے دِن آٹھ بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ بے عَیب نر برّے ہوں۔mU(اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو ۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔Q(اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔ (اور پانچویں دِن نَو بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ بے عَیب نر برّے ہوں۔kQ(اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو ۔ یہ سب دائمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔Q(اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔  (اور چَوتھے دِن دس بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ بے عَیب نر برّے ہوں۔mU(اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو ۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔Q(اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔(اور تِیسرے دِن گیارہ بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ بے عَیب نر برّے ہوں۔q](اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو ۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاونوں کے علاوہ چڑھائے جائیں۔Q(اور بچھڑوں اور مینڈھوں اور برّوں کے ساتھ اُن کے شُمار اور آئِین کے مُطابِق اُن کی نذر کی قُربانی اور تپاون ہوں۔!(اور دُوسرے دِن بارہ بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ بے عَیب یکسالہ نر برّے چڑھانا۔mU(اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو ۔ یہ سب دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاون کے علاوہ چڑھائے جائیں۔  (اور چَودہ برّوں میں سے ہر برّہ پِیچھے اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر ہو۔nW(اور اِن کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر تیرہ بچھڑوں میں سے ہر بچھڑے پِیچھے تیل مِلا ہُؤا مَیدہ اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر اور دونوں مینڈھوں میں سے ہر مینڈھے پِیچھے پانچویں حِصّہ کے برابر۔2_( اور تُم سوختنی قُربانی کے طَور پر تیرہ بچھڑے دو مینڈھے اور چَودہ یکسالہ نر برّے چڑھانا تاکہ یہ راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ٹھہرے ۔ یہ سب کے سب بے عَیب ہوں۔ /( اور ساتویں مہِینے کی پندرھویں تارِیخ کو پِھر تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ اُس دِن تُم کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا اور سات دِن تک خُداوند کی خاطِر عِید منانا۔Q ( اور خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا ہو ۔ یہ بھی اُس خطا کی قُربانی کے علاوہ جو کفّارہ کے لِئے ہے اور دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور تپاونوں کے علاوہ چڑھائے جائیں۔  ( اور ساتوں برّوں میں سے ہر برّہ پِیچھے اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر ہو۔ ( اور اِن کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ فی بچھڑا اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر اور فی مینڈھا پانچویں حِصّہ کے برابر۔" ?(بلکہ سوختنی قُربانی کے طَور پر ایک بچھڑا ایک مینڈھا اور سات یکسالہ نر برّے خُداوند کے حضُور چڑھانا تاکہ یہ راحت انگیز خُوشبُو ٹھہرے یہ سب کے سب بے عَیب ہوں۔oY(پِھر اُسی ساتویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ تُم اپنی اپنی جان کو دُکھ دینا اور کِسی طرح کا کام نہ کرنا۔jO(نئے چاند کی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی اور اُن کے تپاونوں کے علاوہ جو اپنے اپنے آئِین کے مُطابِق گُذرانے جائیں گے یہ بھی راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور چڑھائے جائیں۔(اور ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے ہو تاکہ تُمہارے واسطے کفّارہ دِیا جائے۔ (اور ساتوں برّوں میں سے ہر برّہ پیچھے اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر ہو۔ (اور اِن کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ فی بچھڑا اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر اور فی مینڈھا پانچویں حِصّہ کے برابر۔(تُم سوختنی قُربانی کے طَور پر ایک بچھڑا ایک مینڈھا اور سات بے عَیب یکسالہ نر برّے چڑھانا تاکہ یہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ٹھہرے۔ (اور ساتویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ اُس میں کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا ۔ یہ تُمہارے لِئے نرسِنگے پُھونکنے کا دِن ہے۔lS(دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کی نذر کی قُربانی کے علاوہ تُم اِن کو بھی گُذراننا ۔ یہ سب بے عَیب ہوں اور اِن کے تپاون ساتھ ہوں۔gI(اور ایک بکرا ہو تا کہ تُمہارے لِئے کفّارہ دِیا جائے۔  (اور ساتوں برّوں میں سے ہر برّہ پِیچھے اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر ہو۔ ~(اور اِن کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ فی بچھڑا اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر اور فی مینڈھا پانچویں حِصّہ کے برابر۔|}s(بلکہ تُم سوختنی قُربانی کے طَور پر دو بچھڑے ایک مینڈھا اور سات یکسالہ نر بّرے گُذراننا تاکہ یہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ہو۔%|E(اور پہلے پَھلوں کے دِن جب تُم نئی نذر کی قُربانی ہفتوں کی عِید میں خُداوند کے حضُور گُذرانو تب بھی تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ اُس روز کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔{+(اور ساتویں دِن پِھر تُمہارا مُقدّس مجمع ہو ۔ اُس میں کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔_z9(اِسی طرح تُم ہر روز سات دِن تک آتِشِین قُربانی کی یہ غِذا چڑھانا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو ٹھہرے ۔ روزمرّہ کی دائِمی سوختنی قُربانی اور تپاون کے علاوہ یہ بھی گُذرانا جائے۔"y?(تُم صُبح کی سوختنی قُربانی کے علاوہ جو دائِمی سوختنی قُربانی ہے اِن کو بھی گُذراننا۔x1(اور خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا ہو تاکہ اُس سے تُمہارے لِئے کفّارہ دِیا جائے۔w5(اور ساتوں برّ وں میں سے ہر برّہ پِیچھے اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر گُذرانا کرنا۔ v(اور اُن کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر تیل مِلا ہُؤا مَیدہ فی بچھڑا اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر اور فی مینڈھا پانچویں حِصّہ کے برابر۔u1(بلکہ تُم آتِشِین قُربانی یعنی خُداوند کے حضُورسوختنی قُربانی کے طَور پر دو بچھڑے اور ایک مینڈھا اور سات یکسالہ نر برّے چڑھانا ۔ یہ سب کے سب بے عَیب ہوں۔ t(پہلے روز لوگوں کا مُقدّس مجمع ہو ۔ تُم اُس دِن کوئی خادِمانہ کام نہ کرنا۔(sK(اور اُسی مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو عِید ہو اور سات دِن تک بے خمِیری روٹی کھائی جائے۔~rw(اور پہلے مہِینے کی چودھوِیں تارِیخ کو خُداوند کی فَسح ہُؤا کرے۔dqC(اور اُس دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کے تپاون کے علاوہ ایک بکرا خطا کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانا جائے۔Op(اور اِن کے ساتھ تپاون کے لِئے مَے فی بچھڑا نِصف ہِین کے برابر اور فی مینڈھا تِہائی ہِین کے برابر اور فی بر ّہ چَوتھائی ہِین کے برابر ہو ۔ یہ سال بھر کے ہر مہِینے کی سوختنی قُربانی ہے۔o{( ہر برّہ کے ساتھ نذر کی قُربانی کے طَور پر لانا تاکہ یہ راحت انگیز خُوشبُو کی سوختنی قُربانی یعنی خُداوند کے حضُور آتِشِین قُربانی ٹھہرے۔n'( اور اَیفہ کے تِین دہائی حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں تیل مِلا ہو ہر بچھڑے کے ساتھ اور اَیفہ کے پانچویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں تیل مِلا ہو ہر مینڈھے کے ساتھ اور اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں تیل مِلا ہو۔m( اور اپنے مہِینوں کے شرُوع میں ہر ماہ دو بچھڑے اور ایک مینڈھا اور سات بے عَیب یکسالہ نر برّے سوختنی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور چڑھایا کرنا۔l+( دائِمی سوختنی قُربانی اور اُس کے تپاون کے علاوہ یہ ہر سبت کی سوختنی قُربانی ہے۔k/( اور سبت کے روز دو بے عَیب یکسالہ نر برّ ے اور نذر کی قُربانی کے طَور پر اَیفہ کے پانچویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں تیل مِلا ہو تپاون کے ساتھ گُذراننا۔Dj(اور دُوسرے برّہ کو شام کے وقت چڑھانا اور اُس کے ساتھ بھی صُبح کی طرح وَیسی ہی نذر کی قُربانی اور تپاون ہو تاکہ یہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ٹھہرے۔\i3(اور ہِین کی چَوتھائی کے برابر مَے فی بر ّہ تپاون کے لِئے لانا ۔ مَقدِس ہی میں خُداوند کے حضُور مَے کا یہ تپاون چڑھانا۔vhg(یہ وُہی دائِمی سوختنی قُربانی ہے جو کوہِ سِینا پر مُقرّر کی گئی تاکہ خُداوند کے حضُور راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ٹھہرے۔g(اور ساتھ ہی اَیفہ کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ جِس میں کُوٹ کر نِکالا ہُؤا تیل چَوتھائی ہِین کے برابر مِلا ہو نذر کی قُربانی کے طَور پر گُذراننا۔Yf-(ایک برّہ صُبح اور دُوسرا برّہ شام کو چڑھانا۔*eO(تُواُن سے کہہ دے کہ جو آتِشِین قُربانی تُم کو خُداوند کے حضُور گُذراننا ہے وہ یہ ہے کہ دو بے عَیب یکسالہ نر برّے ہر روز دائِمی سوختنی قُربانی کے لِئے چڑھایا کرو۔d+(بنی اِسرائیل سے کہہ کہ میرا چڑھاوا یعنی میری وہ غِذا جو راحت انگیز خُوشبُو کی آتِشِین قُربانی ہے تُم یاد کر کے میرے حضُور وقتِ مُعیّن پر گُذرانا کرنا۔Bc (اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔,bS(اور اُس نے اپنے ہاتھ اُس پر رکھّے اور جَیسا خُداوند نے اُس کو حُکم دِیا تھا اُسے وصِیّت کی۔oaY(سو مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق عمل کِیا اور اُس نے یشُوع کو لے کر اُسے الِیعزر کاہِن اور ساری جماعت کے سامنے کھڑا کِیا۔ ` (وہ الِیعزر کاہِن کے آگے کھڑا ہُؤا کرے جو اُس کی جانِب سے خُداوند کے حضُور اُورِیم کا حُکم دریافت کِیا کرے گا ۔ اُسی کے کہنے سے وہ اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے لوگ نِکلا کریں اور اُسی کے کہنے سے لَوٹا بھی کریں۔4_c(اور اپنے رُعب داب سے اُسے بہرہ ور کر دے تاکہ بنی اِسرائیل کی ساری جماعت اُس کی فرمانبرداری کرے۔2^_(اور اُسے الیِعزر کاہِن اور ساری جماعت کے آگے کھڑا کر کے اُن کی آنکھوں کے سامنے اُسے وصِیّت کر۔D](خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تُو نُون کے بیٹے یشُوع کو لے کر اُس پر اپنا ہاتھ رکھ کیونکہ اُس شخص میں رُوح ہے۔8\k(جِس کی آمد و رفت اُن کے رُوبرُو ہو اوروہ اُن کو باہر لے جانے اور اندر لے آنے میں اُن کا راہبرہو تاکہ خُداوند کی جماعت اُن بھیڑوں کی مانِند نہ رہے جِن کا کوئی چرواہا نہیں۔ [(خُداوند سارے بشر کی رُوحوں کا خُدا کِسی آدمی کو اِس جماعت پر مُقرّر کرے۔;Zs(مُوسیٰ نے خُداوند سے کہا کہ۔Y3(کیونکہ دشتِ صِین میں جب جماعت نے مُجھ سے جھگڑا کِیا تو برعکس اِس کے کہ وہاں پانی کے چشمہ پر تُم دونوں اُن کی آنکھوں کے سامنے میری تقدِیس کرتے تُم نے میرے حُکم سے سرکشی کی ۔ یہ وُہی مریبہ کا چشمہ ہے جو دشتِ صِین کے قادِس میں ہے۔%XE( اور جب تُو اُسے دیکھ لے گا تو تُو بھی اپنے لوگوں میں اپنے بھائی ہارُون کی طرح جا ملے گا۔jWO( پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تُو عبارِیم کے اِس پہاڑ پر چڑھ کر اُس مُلک کو جو مَیں نے بنی اِسرائیل کو عِنایت کِیا ہے دیکھ لے۔#VA( اگر اُس کے باپ کا بھی کوئی بھائی نہ ہو تو جو شخص اُس کے گھرانے میں اُس کا سب سے قرِیبی رِشتہ دار ہو اُسے اُس کی مِیراث دینا ۔ وہ اُس کا وارِث ہو گا اور یہ حُکم بنی اِسرائیل کے لِئے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو فرمایاواجِبی فرض ہو گا۔U)( اگر اُس کے بھائی بھی نہ ہوں تو تُم اُس کی مِیراث اُس کے باپ کے بھائِیوں کو دینا۔ T ( اگر اُس کی کوئی بیٹی بھی نہ ہو تو اُس کے بھائِیوں کو اُس کی مِیراث دینا۔QS(اور بنی اِسرائیل سے کہہ کہ اگر کوئی شخص مَر جائے اور اُس کا کوئی بیٹا نہ ہو تو اُس کی مِیراث اُس کی بیٹی کو دینا۔R(صلافحاد کی بیٹِیاں ٹِھیک کہتی ہیں ۔ تُو اُن کو اُن کے باپ کے بھائِیوں کے ساتھ ضرُور ہی مِیراث کا حِصّہ دینا یعنی اُن کو اُن کے باپ کی مِیراث مِلے۔6Qi(خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔bP?(مُوسیٰ اُن کے مُعاملہ کو خُداوند کے حضُور لے گیا۔yOm(سو بیٹا نہ ہونے کے سبب سے ہمارے باپ کا نام اُس کے گھرانے سے کیوں مِٹنے پائے؟ اِس لِئے ہم کو بھی ہمارے باپ کے بھائِیوں کے ساتھ حِصّہ دو۔NN(ہمارا باپ بیابان میں مَرا پر وہ اُن لوگوں میں شامِل نہ تھا جِنہوں نے قورَح کے فرِیق سے مِل کر خُداوند کے خِلاف سر اُٹھایا تھا بلکہ وہ اپنے گُناہ میں مَرا اور اُس کے کوئی بیٹا نہ تھا۔bM?(خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اور امِیروں اور سب جماعت کے سامنے کھڑی ہُوئِیں اور کہنے لگِیں کہ۔TL %(تب یُوسف کے بیٹے منسّی کی اَولاد کے گھرانوں میں سے صلافحاد بِن حِفر بِن جِلعاد بِن مکِیر بِن منسّی کی بیٹِیاں جِن کے نام مَحلاہ اور نُوعاہ اور حُجلاہ اور مِلکاہ اور تِرضاہ ہیں پاس آکر۔LK(Aکیونکہ خُداوند نے اُن کے حق میں کہہ دِیا تھا کہ وہ یقیناً بیابان میں مَر جائیں گے ۔ چُنانچہ اُن میں سے سِوا یفُنّہ کے بیٹے کالِب اور نُون کے بیٹے یشُوع کے ایک بھی باقی نہیں بچا تھا۔RJ(@پر جِن اِسرائیلِیوں کو مُوسیٰ اور ہارُون کاہِن نے دشتِ سِینا میں گِنا تھا اُن میں سے ایک شخص بھی اِن میں نہ تھا۔ I(?سو مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن نے جِن بنی اِسرائیل کو موآب کے مَیدانوں میں جو یَرد ن کے کنارے کنارے یرِیحُو کے مُقابِل ہیں شُمار کِیا وہ یِہی ہیں۔[H1(>سو اُن میں سے جِتنے ایک مہِینہ اور اُس سے اُوپر اُوپر کے نرِینہ فرزند گِنے گئے وہ تیئِیس ہزار تھے یہ بنی اِسرائیل کے ساتھ نہیں گِنے گئے کیونکہ اِن کو بنی اِسرائیل کے ساتھ مِیراث نہیں مِلی۔1G](=اور ندب اور اَبِیہُو تو اُسی وقت مَر گئے جب اُنہوں نے خُداوند کے حضُور اُوپری آگ گُذرانی تھی۔F(<اور ہارُون کے بیٹے یہ تھے ۔ ندب اور اَبِیہُو اور الِیعزر اور اِتمر۔2E_(;اور عَمرا م کی بیوی کا نام یُوکبِد تھا جو لاو ی کی بیٹی تھی اور مِصر میں لاوی کے ہاں پَیدا ہُوئی۔ اِسی کے ہارُون اور مُوسیٰ اور اُن کی بہن مریم عَمرا م سے پَیدا ہُوئے۔'DI(:اور یہ بھی لاوِیوں کے گھرانے ہیں یعنی لِبنی کا گھرانا حبرو ن کا گھرانا مَِحلی کا گھرانا اور مُوشی کا گھرانا اور قورح کا گھرانا اور قہات سے عَمرا م پَیدا ہُؤا۔2C_(9اور جو لاوِیوں میں سے اپنے اپنے خاندان کے مُطابِق گِنے گئے وہ یہ ہیں یعنی جیرسَون سے جیرسَونِیوں کا گھرانا ۔ قہات سے قہاتیوں کا گھرانا ۔ مرار ی سے مراریوں کا گھرانا۔(BK(8اور خواہ زِیادہ آدمِیوں کا قبِیلہ ہو یا تھوڑوں کا قُرعہ سے اُن کی مِیراث تقسِیم کی جائے۔0A[(7لیکن زمِین قُرعہ سے تقسِیم کی جائے ۔ وہ اپنے آبائی قبِیلوں کے ناموں کے مُطابِق مِیراث پائیں۔,@S(6جِس قبِیلہ میں زِیادہ آدمی ہوں اُسے زِیادہ حِصّہ مِلے اور جِس میں کم ہوں اُسے کم حِصّہ مِلے ۔ ہر قبِیلہ کی مِیراث اُس کے گِنے ہُوئے آدمِیوں کے شُمار پر موقُوف ہو۔?5(5اِن ہی کو اِن کے ناموں کے شُمار کے مُوافِق وہ زمِین مِیراث کے طَور پر بانٹ دی جائے۔=>w(4اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا۔"=?(3سو بنی اِسرائیل میں سے جِتنے گِنے گئے وہ سب مِلا کر چھ لاکھ ایک ہزار سات سَو تِیس تھے۔'<I(2یہ بنی نفتالی کے گھرانے ہیں اور جِتنے اِن میں سے گِنے گئے وہ پینتالِیس ہزار چار سَو تھے۔;'(1اور یصر جِس سے یصرِیوں کا خاندان چلا اور سِلیم جِس سے سِلیمِیوں کا خاندان چلا۔:(0اور نفتا لی کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی یَحصی ایل جِس سے یَحصی ایلِیوں کا خاندان چلا اور جُونی جِس سے جُونیوں کا خاندان چلا۔9(/یہ بنی آشرکے گھرانے ہیں اور جو اِن میں سے گِنے گئے وہ ترِپن ہزار چار سَو تھے۔C8(.اور آشر کی بیٹی کا نام سار ہ تھا۔F7(-بنی برِیعاہ یہ ہیں یعنی حبر جِس سے حبریوں کا خاندان چلا اور مَلکی ایل جِس سے مَلکی ایلِیوں کا خاندان چلا۔C6(,اور آشر کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی یِمنہ جِس سے یِمنِیوں کا خاندان چلا اور اِسوی جِس سے اِسوِیوں کا خاندان چلا اور برِیعا ہ جِس سے برِیعاہِیوں کا خاندان چلا۔5(+سُوحامِیوں کے خاندان کے جو آدمی گِنے گئے وہ چَونسٹھ ہزار چار سَو تھے۔U4%(*اور دان کا بیٹا جِس سے اُس کا خاندان چلا سُوحام تھا ۔ اُس سے سُوحامِیوں کا خاندان چلا ۔ دانیوں کا خاندان یِہی تھا۔35()یہ بنی بنیمِین کے گھرانے ہیں ۔ اِن میں سے جو گِنے گئے وہ پینتالِیس ہزار چھ سَو تھے۔J2((بلَع کے دو بیٹے تھے ۔ ایک اَرد جِس سے اَردِیوں کا خاندان چلا ۔ دُوسرا نعما ن جِس سے نعمانِیوں کا خاندان چلا۔%1E('اورسُوفام جِس سے سُوفامِیوں کا خاندان چلا اور حُوفام جِس سے حُوفامِیوں کا خاندان چلا۔S0!(&اور بنیمِین کے بیٹے جِن سے اُن کے خاندان چلے یہ ہیں یعنی بلَع جِس سے بلَعِیوں کا خاندان چلا اور اَشبیل جِس سے اَشبیلِیوں کا خاندان چلا اور اَخِیرا م جِس سے اَخِیرامِیوں کا خاندان چلا۔ 4~~H}w|{2yxx*wv)uptt:s/rQqpo>nGmlkkjihgf;eddudCcbb0aa`P_x^^]]]\\[hZXXNWaVUTeSSRQTPONMMFKJI^HhGFE9DfCcBA@m?>>=B""|"!!Q 7oS:[+mg7X7- ] M Q'z@Dw4?^y(" سو مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو حُکم دِیا کہ یِہی وہ زمِین ہے جِسے تُم قُرعہ ڈال کر مِیراث میں لو گے اور اِسی کی بابت خُداوند نے حُکم دِیا ہے کہ وہ ساڑھے نَو قبِیلوں کو دی جائے۔I] (" اور پِھر یَردن کے کنارے کنارے نِیچے کو جا کر دریایِ شور پر ختم ہو ۔ اِن حدُود کے اندر کا مُلک تُمہارا ہو گا۔x\k(" اور یہ سرحدسفام سے رِبلہ تک جو عَین کے مشرِق میں ہے جائے اور وہاں سے نِیچے کو اُترتی ہُوئی کِنّرت کی جِھیل کے مشرِقی کنارے تک پُہنچے۔t[c(" اور تُم اپنی مشرِقی سرحدحصرعینا ن سے لے کر سفام تک باندھنا۔?Zy(" اور وہاں سے ہوتی ہُوئی زِفرُون کو نِکل جائے اور حصرعینا ن پر جا کر ختم ہو ۔ یہ تُمہاری شِمالی سرحد ہو۔)YM("پِھر کوہِ ہور سے حَمات کے مدخل تک تُم اِس طرح اپنی حد ّمُقرّر کرنا کہ وہ صِداد سے جا مِلے۔~Xw("اور شِمالی سِمت میں تُم بڑے سمُندر سے کوہِ ہور تک اپنی حدّ رکھنا۔%WE("اور مغرِبی سِمت میں بڑا سمُندر اور اُس کا ساحِل ہو ۔ سو یِہی تُمہاری مغرِبی سرحدٹھہرے۔6Vg("پِھر یِہی سرحد عَضمُو ن سے ہو کر گُھومتی ہُوئی مِصر کی نہر تک جائے اور سمُندر کے ساحِل پر ختم ہو۔>Uw("وہاں سے تُمہاری سرحد عقرابِیّم کی چڑھائی کے جنُوب تک پُہنچ کر مُڑے اور صِین سے ہوتی ہُوئی قادِ س بَرنِیعَ کے جنُوب میں جا کر نِکلے اور حصرادّار سے ہو کر عَضمُو ن تک پُہنچے۔ T("تو تُمہاری جنُوبی سِمت دشتِ صِین سے لے کر مُلکِ ادُو م کے کنارے کنارے ہو اور تُمہاری جنُوبی سرحددریایِ شور کے آخِر سے شرُوع ہو کر مشرِق کو جائے۔*SO("بنی اِسرائیل کو حُکم کر اور اُن کو کہہ دے کہ جب تُم مُلکِ کنعا ن میں داخِل ہو (یہ وُہی مُلک ہے جو تُمہاری مِیراث ہو گا یعنی کنعا ن کا مُلک مع اپنی حدُودِ اربعہ کے)۔DR ("پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔5Qe(!8اور آخِر کو یُوں ہو گا کہ جَیسا مَیں نے اُن کے ساتھ کرنے کا اِرادہ کِیا وَیسا ہی تُم سے کرُوں گا۔yPm(!7لیکن اگر تُم اُس مُلک کے باشِندوں کو اپنے آگے سے دُور نہ کرو تو جِن کو تُم باقی رہنے دو گے وہ تُمہاری آنکھوں میں خار اور تُمہارے پہلُوؤں میں کانٹے ہوں گے اور اُس مُلک میں جہاں تُم بسو گے تُم کو دِق کریں گے۔!O=(!6اور تُم قُرعہ ڈال کراُس مُلک کو اپنے گھرانوں میں مِیراث کے طَور پر بانٹ لینا ۔ جِس خاندان میں زِیادہ آدمی ہوں اُس کو زِیادہ اور جِس میں تھوڑے ہوں اُس کو تھوڑی مِیراث دینا اور جِس آدمی کا قُرعہ جِس جگہ کے لِئے نِکلے وُہی اُس کو حِصّہ میں مِلے ۔ تُم اپنے آبائی قبائِل کے مُطابِق اپنی اپنی مِیراث لینا۔DN(!5اور تُم اُس مُلک پر قبضہ کر کے اُس میں بسنا کیونکہ مَیں نے وہ مُلک تُم کو دِیا ہے کہ تُم اُس کے مالِک بنو۔>Mw(!4تو تُم اُس مُلک کے سب باشِندوں کو وہاں سے نِکال دینا اور اُن کے شبِیہ دار پتّھروں کو اور اُن کے ڈھالے ہُوئے بُتوں کو توڑ ڈالنا اور اُن کے سب اُونچے مقاموں کو مِسمار کر دینا۔L1(!3بنی اِسرائیل سے یہ کہہ دے کہ جب تُم یَردن کو عبُور کر کے مُلکِ کنعان میں داخِل ہو۔?Ky(!2اور خُداوند نے موآب کے مَیدانوں میں جو یِریحُو کے مُقابِل یَرد ن کے کنارے واقِع ہیں مُوسیٰ سے کہا کہ۔;Jq(!1اور یَردن کے کنارے بَیت یسِیمو ت سے لے کر ابیل سِطِّیم تک موآب کے مَیدانوں میں اُنہوں نے ڈیرے ڈالے۔[I1(!0اور عبارِیم کے کوہِستان سے چل کر موآب کے مَیدانوں میں جو یرِیحُو کے مُقابِل یَردن کے کنارے واقِع ہیں خَیمہ زن ہُوئے۔+HQ(!/اور علمُون دبلہ تایم سے کُوچ کر کے عبارِیم کے کوہِستان میں جو نبو کے مُقابِل ہے ڈیرا کِیا۔~Gw(!.اور دِیبو ن جدسے کُوچ کر کے علمُون دبلہ تایم میں خَیمے کھڑے کِئے۔iFM(!-اور عِییم سے کُوچ کر کے دِیبو ن جد میں خَیمہ زن ہُوئے۔E'(!,اور اوبوت سے کُوچ کر کے عَّی عبارِیم میں جو مُلکِ موآب کی سرحد پر ہے ڈیرے ڈالے۔ZD/(!+اور فُونون سے کُوچ کر کے اوبوت میں قیام کِیا۔^C7(!*اور ضلمُونہ سے کُوچ کر کے فُونون میں ڈیرے ڈالے۔mBU(!)اور اِسرائیلی کوہِ ہور سے کُوچ کر کے ضلمُونہ میں ٹھہرے۔(!%اور قادِس سے چل کر کوہِ ہور کے پاس جو مُلکِ ادُو م کی سرحدہے خَیمہ زن ہُوئے۔=}(!$اور عصیُون جابر سے روانہ ہو کر دشتِ صِین میں جو قادِس ہے قیام کِیا۔^<7(!#اور عبرُونہ سے چل کر عصیُون جابر میں ڈیرا کِیا۔Y;-(!"اور یُوطباتہ سے چل کر عبرُونہ میں ڈیرے ڈالے۔x:k(!!اور حورہجِّد جاد سے روانہ ہو کر یُوطباتہ میں خَیمے کھڑے کِئے۔p9[(! اور بنی یَعَقان سے چل کر حورہجِّد جاد میں خَیمہ زن ہُوئے۔n8W(!اور مَوسِیرو ت سے روانہ ہو کر بنی یَعَقان میں ڈیرے ڈالے۔e7E(!اور حشمُونہ سے چل کر مَوسِیرو ت میں ڈیرے کھڑے کِئے۔]65(!اورمِتقہ سے روانہ ہو کر حشمُونہ میں ڈیرے ڈالے۔V5'(!اور تارح سے کُوچ کر کے مِتقہ میں قیام کِیا۔Q4(!تحت سے جو چلے تو تارح میں آ کر ڈیرے ڈالے۔j3O(!اور مَقہِیلو ت سے روانہ ہو کر تحت میں خَیمے کھڑے کِئے۔_29(!اور حرادہ سے سفر کر کے مَقہِیلو ت میں قیام کِیا۔b1?(!کوہِ سافر سے کُوچ کر کے حراد ہ میں خَیمہ زن ہُوئے۔a0=(!اور قہِیلاتہ سے چل کر کوہِ سافر کے پاس ڈیرا کِیا۔`/;(!اور رَیسّہ سے چل کر قہِیلاتہ میں ڈیرے کھڑے کِئے۔\.3(!اور لِبناہ سے کُوچ کر کے رَیسّہ میں ڈیرے ڈالے۔s-a(!اور رِمّون فارص سے جو چلے تو لِبناہ میں جا کر مُقِیم ہُوئے۔p,[(!اور رِتمہ سے روانہ ہو کر رِمّون فارص میں خَیمے کھڑے کِئے۔Z+/(!اور حصیرات سے کُوچ کر کے رِتمہ میں ڈیرے ڈالے۔i*M(!اور قبروت ہَتّاوہ سے کُوچ کر کے حصیرات میں ڈیرے ڈالے۔s)a(!اور دشتِ سِینا سے چل کر قبروت ہَتّاو ہ میں خَیمے کھڑے کِئے۔`(;(!اور رفِیدِیم سے کُوچ کر کے دشتِ سِینا میں ٹھہرے۔*'O(!اور الُو س سے چل کر رفِیدِ یم میں ڈیرے ڈالے ۔ یہاں اِن لوگوں کو پِینے کے لِئے پانی نہ مِلا۔a&=(! اور دُفقہ سے روانہ ہو کر الُو س میں مُقِیم ہُوئے۔X%+(! اور دشتِ صِین سے کُوچ کر کے دُفقہ میں ٹھہرے۔h$K(! اور بحرِ قُلزم سے چل کر دشتِ صِین میں خَیمہ زن ہُوئے۔# (! اور ایلِیم سے کُوچ کر کے اُنہوں نے بحرِ قُلزم کے کنارے ڈیرے کھڑے کِئے۔x"k(! اور مارہ سے کُوچ کر کے ایلِیم میں آئے اور ایلِیم میں پانی کے بارہ چشمے اور کھجُور کے ستّر درخت تھے ۔ سو اُنہوں نے یہِیں ڈیرے ڈال لِئے۔,!S(!پِھر اُنہوں نے فی ہخِیروت کے سامنے سے کُوچ کِیا اور سمُندر کے بِیچ سے گُذر کر بیابان میں داخِل ہُوئے اور دشتِ ایتا م میں تِین دِن کی راہ چل کر مارہ میں پڑاؤ کِیا۔B (!پِھر ایتام سے کُوچ کر کے فی ہخِیروت کو جو بعل صفون کے مُقابِل ہے مُڑ گئے اور مِجدا ل کے سامنے ڈیرے ڈالے۔(!اور سُکّات سے کُوچ کر کے ایتام میں جو بیابان سے مِلا ہُؤا ہے مُقِیم ہُوئے۔ym(!سو بنی اِسرائیل نے رعمسِیس سے کُوچ کر کے سُکّات میں ڈیرے ڈالے۔_9(!اُس وقت مِصری اپنے پہلوٹھوں کو جِن کو خُداوند نے مارا تھا دفن کر رہے تھے ۔ خُداوند نے اُن کے دیوتاؤں کو بھی سزا دی تھی۔1](!پہلے مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو اُنہوں نے رعمسِیس سے کُوچ کِیا ۔ فَسح کے دُوسرے دِن سب بنی اِسرائیل کے لوگ سب مِصرِیوں کی آنکھوں کے سامنے بڑے فخر سے روانہ ہُوئے۔dC(!اور مُوسیٰ نے اُن کے سفر کا حال اُن کی منزِلوں کے مُطابِق خُداوند کے حُکم سے قلمبند کِیا ۔ سو اُن کے سفر کی منزِلیں یہ ہیں۔o [(!جب بنی اِسرائیل مُوسیٰ اور ہارُون کے ماتحت دَل باندھے ہُوئے مُلکِ مِصر سے نِکل کر چلے تو ذَیل کی منزِلوں پر اُنہوں نے قیام کِیا۔K( *اور نُوبح نے قنات اور اُس کے دیہات کو اپنے تصرُّف میں کر لِیا اور اپنے ہی نام پر اُس کا بھی نام نُوبَح رکھّا۔<s( )اور منسّی کے بیٹے یائِیر نے اُس نواحی کی بستِیوں کو جا کر لے لِیا اور اُن کا نام حوّوت یائِیر رکھّا۔+Q( (تب مُوسیٰ نے جِلعاد مکِیر بِن منسّی کو دے دِیا ۔ سو اُس کی نسل کے لوگ وہاں سکُونت کرنے لگے۔X+( 'اور منسّی کے بیٹے مکِیر کی نسل کے لوگوں نے جا کر جِلعاد کو لے لِیا اور امورِیوں کو جو وہاں بسے ہُوئے تھے نِکال دِیا۔a=( &اور نبُو اور بعل معُون کے نام بدل کراُن کو اور شِبماہ کو بنایا اور اُنہوں نے اپنے بنائے ہُوئے شہروں کے دُوسرے نام رکھّے۔lS( %اور بنی رُوبن نے حسبو ن اور الیِعا لی اور قَرِیَتا ئِم۔|s( $اور بَیت نِمر ہ اور بَیت ہار ن فصِیل دار شہر اور بھیڑسالے بنائے۔S!( #اور عَطرات شوفان اور یَعزیر اور یُگبِہا۔Z/( "تب بنی جدنے دِیبو ن اور عَطارا ت اور عَروعیر۔/Y( !تب مُوسیٰ نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کی مملکت اور بسن کے بادشاہ عوج کی مملکت کو یعنی اُن کے مُلکوں کو اور شہروں کو جو اُن اطراف میں تھے اور اُس ساری نواحی کے شہروں کو بنی جد اور بنی رُوبن اور منسّی بِن یُوسف کے آدھے قبِیلہ کو دے دِیا۔L( ہم ہتھیار باندھ کر خُداوند کے حضُور اُس پار مُلکِ کنعا ن کو جائیں گے پر یَردن کے اِس پار ہی ہماری مِیراث رہے۔H ( تب بنی جدّ اور بنی رُوبن نے جواب دِیا کہ جَیسا خُداوند نے تیرے خادِموں کو حُکم دِیا ہے ہم وَیسا ہی کریں گے۔P ( پر اگر وہ ہتھیار باندھ کر تُمہارے ساتھ پار نہ جائیں تو اُن کو بھی مُلکِ کنعا ن ہی میں تُمہارے بِیچ مِیراث مِلے۔ ( اور اُن سے یہ کہا کہ اگر بنی جد اور بنی رُوبن کا ایک ایک مَرد خُداوند کے حضُور تُمہارے ساتھ یَردن کے پار مُسلّح ہو کر لڑائی میں جائے اور اُس مُلک پر تُمہارا قبضہ ہو جائے تو تُم جِلعاد کا مُلک اُن کی مِیراث کر دینا۔s a( تب مُوسیٰ نے اُن کے بارے میں الیِعزر کاہِن اور نُون کے بیٹے یشُوع اور اِسرائیلی قبائِل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو وصِیّت کی۔Y -( پر ہم جو تیرے خادِم ہیں سو ہمارا ایک ایک مُسلّح جوان خُداوند کے حضُور لڑنے کو پار جائے گا جَیسا ہمارا مالِک کہتا ہے۔: o( ہمارے بال بچّے ہماری بِیویاں ہماری بھیڑ بکرِیاں اور ہمارے سب چَوپائے جِلعاد کے شہروں میں رہیں گے۔<s( تب بنی جداور بنی رُوبن نے مُوسیٰ سے کہا کہ تیرے خادِم جَیسا ہمارے مالِک کا حُکم ہے وَیسا ہی کریں گے۔]5( سو تُم اپنے بال بچّوں کے لِئے شہر اور اپنی بھیڑ بکرِیوں کے لِئے بھیڑسالے بناؤ ۔ جو تُمہارے مُنہ سے نِکلا ہے وُہی کرو۔H ( لیکن اگر تُم اَیسا نہ کرو تو تُم خُداوند کے گُنہگار ٹھہرو گے اور یہ جان لو کہ تُمہارا گُناہ تُم کو پکڑے گا۔lS( اور وہ مُلک خُداوند کے حضُور قبضہ میں نہ آ جائے تو اِس کے بعد تُم واپس آؤ ۔ پِھر تُم خُداوند کے حضُور اور اِسرا ئیل کے آگے بے گُناہ ٹھہرو گے اور یہ مُلک خُداوند کے حضُور تُمہاری مِلکِیّت ہو جائے گا۔_9( اور تُمہارے ہتھیاربند جوان خُداوند کے حضُور یَردن پار جائیں جب تک کہ خُداوند اپنے دُشمنوں کو اپنے سامنے سے دفع نہ کرے۔9( مُوسیٰ نے اُن سے کہا اگر تُم یہ کام کرو اور خُداوند کے حضُور مُسلّح ہو کر لڑنے جاؤ۔y( اور ہم اُن میں شامِل ہو کر یَردن کے اُس پار یا اُس سے آگے مِیراث نہ لیں گے کیونکہ ہماری مِیراث یَردن کے اِس پار مشرِق کی طرف ہم کو مِل گئی۔O( اور ہم اپنے گھروں کو پِھر واپس نہیں آئیں گے جب تک بنی اِسرائیل کا ایک ایک آدمی اپنی مِیراث کا مالِک نہ ہو جائے۔kQ( پر ہم خُود ہتھیار باندھے ہُوئے تیّار رہیں گے کہ بنی اِسرائیل کے آگے آگے چلیں جب تک کہ اُن کو اُن کی جگہ تک نہ پُہنچا دیں اور ہمارے بال بچّے اِس مُلک کے باشِندوں کے سبب سے فصِیل دار شہروں میں رہیں گے۔Z/( تب وہ اُس کے نزدِیک آ کر کہنے لگے کہ ہم اپنے چَوپایوں کے لِئے یہاں بھیڑسالے اور اپنے بال بچّوں کے لِئے شہر بنائیں گے۔^~7( کیونکہ اگر تُم اُس کی پَیروی سے پِھر جاؤ تو وہ اُن کو پِھر بیابان میں چھوڑ دے گا اور تُم اِن سب لوگوں کو ہلاک کراؤ گے۔r}_( اور دیکھو تُم جو گُنہگاروں کی نسل ہو اب اپنے باپ دادا کی جگہ اُٹھے ہو تاکہ خُداوند کے قہرِ شدِید کو اِسرائیلِیوں پر زِیادہ کراؤ۔P|( سو خُداوند کا قہر اِسرا ئیل پر بھڑکا اور اُس نے اُن کو بیابان میں چالِیس برس تک آوارہ پِھرایا جب تک کہ اُس پُشت کے سب لوگ جِنہوں نے خُداوند کے رُوبرُو گُناہ کِیا تھا نابُود نہ ہو گئے۔]{5( مگر یفُنّہ قنِزّی کا بیٹا کالِب اور نُون کا بیٹا یشُوع اُسے دیکھیں گے کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کی پُوری پَیروی کی ہے۔/zY( اُن لوگوں میں سے جو مِصر سے نِکل کر آئے ہیں بِیس برس اور اُس سے اُوپر اُوپر کی عُمر کا کوئی شخص اُس مُلک کو نہیں دیکھنے پائے گا جِس کے دینے کی قَسم میں نے ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب سے کھائی کیونکہ اُنہوں نے میری پُوری پَیروی نہیں کی۔{yq( اور اُسی دِن خُداوند کا غضب بھڑکا اور اُس نے قَسم کھا کر کہا کہ۔2x_( کیونکہ جب وہ وادیِ اِسکال میں پُہنچے اور اُس مُلک کو دیکھا تو اُنہوں نے بنی اِسرائیل کو بے دِل کر دِیا تاکہ وہ اُس مُلک میں جو خُداوند نے اُن کو عِنایت کِیا نہ جائیں۔Uw%( تُمہارے باپ دادا نے بھی جب مَیں نے اُن کو قادِس بَرنِیعَ سے بھیجا کہ مُلک کا حال دریافت کریں تو اَیسا ہی کِیا تھا۔@v{( تُم کیوں بنی اِسرائیل کو پار اُتر کر اُس مُلک میں جانے سے جو خُداوند نے اُن کو دِیا ہے بے دِل کرتے ہو؟۔9um( مُوسیٰ نے بنی رُوبن اور بنی جدسے کہا کیا تُمہارے بھائی لڑائی میں جائیں اور تُم یہِیں بَیٹھے رہو؟۔Ct( سو اگر ہم پر تیرے کرم کی نظر ہے تو اِسی مُلک کو اپنے خادِموں کی مِیراث کر دے اور ہم کو یَردن پار نہ لے جا۔~sw( یعنی وہ مُلک جِس پر خُداوند نے اِسرا ئیل کی جماعت کو فتح دِلائی ہے چَوپایوں کے لِئے نِہایت اچھّا ہے اور تیرے خادِموں کے پاس چَوپائے ہیں۔0r[( عَطارات اور دِیبون اور یَعزیر اور نِمر ہ اور حسبو ن اور الیعا لی اورشبام اور نبُو اور بعُو ن۔q( تو اُنہوں نے جا کر مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اور جماعت کے سرداروں سے کہا کہ۔/p [( اور بنی رُوبن اور بنی جد کے پاس چَوپایوں کے بُہت بڑے بڑے غول تھے ۔ سو جب اُنہوں نے یَعزیر اور جِلعاد کے مُلکوں کو دیکھا کہ یہ مقام چَوپایوں کے لِئے نِہایت اچھّے ہیں۔Eo(6سو مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اُس سونے کو جو اُنہوں نے ہزاروں اور سَکیڑوں کے سرداروں سے لِیا تھا خَیمۂِ اِجتماع میں لائے تاکہ وہ خُداوند کے حضُور بنی اِسرائیل کی یادگار ٹھہرے۔}nu(5کیونکہ جنگی مَردوں میں سے ہر ایک کُچھ نہ کُچھ لُوٹ کر لے آیا تھا۔imM(4اور اُس ہدیہ کا سارا سونا جو ہزاروں اور سَیکڑوں کے سرداروں نے خُداوند کے حضُور گُذرانا وہ سولہ ہزار سات سَو پچاس مِثقال تھا۔l1(3چُنانچہ مُوسیٰ اور الِیعزر کاہِن نے اُن سے یہ سب سونے کے گھڑے ہُوئے زیور لے لِئے۔k!(2سو ہم میں سے جو کُچھ جِس کے ہاتھ لگا یعنی سونے کے زیور اور پازیب اور کنگن اور انگُوٹِھیاں اور مُندرے اور بازُوبند یہ سب ہم خُداوند کے ہدیہ کے طَور پر لے آئے ہیں تاکہ ہماری جانوں کے لِئے خُداوند کے حضُور کفّارہ دِیا جائے۔`j;(1اُس سے کہنے لگے کہ تیرے خادِموں نے اُن سب جنگی مَردوں کو جو ہمارے ماتحت ہیں گِنا اور اُن میں سے ایک جوان بھی کم نہ ہُؤا۔i/(0تب وہ فوجی سردار جو ہزاروں اور سَیکڑوں سِپاہِیوں کے سردار تھے مُوسیٰ کے پاس آکر۔Rh(/اور بنی اِسرائیل کے اِس نِصف میں سے مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُوافِق کِیا اِنسان اور کیا حَیوان ہر پچاس پِیچھے ایک کو لے کر لاوِیوں کو دِیا جو خُداوند کے مسکن کی مُحافظت کرتے تھے۔@g}(.اور سولہ ہزار نُفُوسِ اِنسانی۔;fs(-اور تِیس ہزار پانچ سَو گدھے۔9eo(,اور چھتِّیس ہزارگائے بَیل۔1d](+سو اِس نِصف میں بھی جو جماعت کو دِیا گیا تِین لاکھ سَینتِیس ہزار پانچ سَو بھیڑ بکرِیاں تِھیں۔&cG(*اب رہا بنی اِسرائیل کا نِصف حِصّہ جِسے مُوسیٰ نے جنگی مَردوں کے حِصّہ سے الگ رکھّا تھا۔Tb#()سو مُوسیٰ نے خُداوند کے حُکم کے مُوافِق اُس حِصّہ کو جو خُداوند کی اُٹھانے کی قُربانی تھی الیِعزر کاہِن کو دِیا۔2a_((اور نُفُوسِ اِنسانی کا شُمار سولہ ہزار تھا جِن میں سے بتِّیس جانیں خُداوند کے حِصّہ کی تِھیں۔`)('اور تِیس ہزار پانچ سَو گدھے تھے جِن میں سے اِکسٹھ گدھے خُداوند کے حِصّہ کے تھے۔ _(&اور چھتِّیس ہزار گائے بَیل تھے جِن میں سے بہتّر خُداوند کے حِصّہ کے تھے۔^(%جِن میں سے چھ سَو پچھتّر بھیڑ بکرِیاں خُداوند کے حِصّہ کے لِئے تِھیں۔S]!($اور لُوٹ کے مال کے اُس نِصف میں جو جنگی مَردوں کا حِصّہ تھا تِین لاکھ سَینتِیس ہزار پانچ سَو بھیڑ بکرِیاں تِھیں۔.\W(#اور نُفُوسِ اِنسانی میں سے بتِّیس ہزار اَیسی عَورتیں جو مَرد سے ناواقِف اور اچُھوتی تِھیں۔/[[("اور اِکسٹھ ہزار گدھے۔6Zi(!اور بہتّر ہزار گائے بَیل۔aY=( اور جو کُچھ مالِ غنِیمت جنگی مَردوں کے ہاتھ آیا تھا اُسے چھوڑ کر لُوٹ کے مال میں چھ لاکھ پچھتّر ہزار بھیڑ بکرِیاں تِھیں۔$XC(چُنانچہ مُوسیٰ اور الِیعزر کاہِن نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تھا وَیسا ہی کِیا۔rW_(اور بنی اِسرائیل کے نِصف میں سے خواہ آدمی ہوں یا گائے بَیل یا گدھے یا بھیڑ بکریاں یعنی سب قِسم کے چَوپایوں میں سے پچاس پچاس پیچھے ایک ایک کو لے کر لاوِیوں کو دینا جو خُداوند کے مسکن کی مُحافظت کرتے ہیں۔TV#(اِن ہی کے نِصف میں سے اِس حِصّہ کو لے کر الیِعزر کاہِن کو دینا تاکہ یہ خُداوند کے حضُور اُٹھانے کی قُربانی ٹھہرے۔!U=(اور اُن جنگی مَردوں سے جو لڑائی میں گئے تھے خُداوند کے لِئے خواہ آدمی ہوں یا گائے بَیل یا گدھے یا بھیڑ بکرِیاں ہر پانچ سَو پِیچھے ایک کو حِصّہ کے طَور پر لے۔tTc(اور لُوٹ کے اِس مال کو دو حِصّوں میں تقسِیم کر کے ایک حِصّہ اُن جنگی مَردوں کو دے جو لڑائی میں گئے تھے اور دُوسرا حِصّہ جماعت کو دے۔nSW(الیِعزر کاہِن اور جماعت کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو ساتھ لے کر تُو اُن آدمِیوں اور جانوروں کو شُمار کر جو لُوٹ میں آئے ہیں۔CR(اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔,QS(اور تُم ساتویں دِن اپنے کپڑے دھونا تب تُم پاک ٹھہرو گے ۔ اِس کے بعد لشکرگاہ میں داخِل ہونا۔GP (غرض جو کُچھ آگ میں ٹھہر سکے وہ سب تُم آگ میں ڈالنا ۔ تب وہ صاف ہو گا تَو بھی ناپاکی دُور کرنے کے پانی سے اُسے پاک کرنا پڑے گا اور جو کُچھ آگ میں نہ ٹھہر سکے اُسے تُم پانی میں ڈالنا۔kOQ(سونا اور چاندی اور پِیتل اور لوہا اور رانگا اور سِیسا۔sNa(اور الِیعزر کاہِن نے اُن سِپاہِیوں سے جو جنگ پر گئے تھے کہا کہ شرِیعت کا وہ آئِین جِس کا حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کو دِیا یِہی ہے کہ۔]M5(تُم اپنے سب کپڑوں اور چمڑے کی سب چِیزوں کو اور بکری کے بالوں کی بُنی ہُوئی چِیزوں کو اور لکڑی کے سب برتنوں کو پاک کرنا۔L(اور تُم سات دِن تک لشکرگاہ کے باہر ہی ڈیرے ڈالے پڑے رہو اور تُم میں سے جِتنوں نے کِسی آدمی کو جان سے مارا ہو اور جِتنوں نے کِسی مقتُول کو چُھؤا ہو وہ سب اپنے آپ کو اور اپنے قَیدیوں کو تِیسرے دِن اور ساتویں دِن پاک کریں۔K/(لیکن اُن لڑکِیوں کو جو مَرد سے واقِف نہیں اور اچُھوتی ہیں اپنے لِئے زِندہ رکھّو۔ZJ/(اِس لِئے اِن بچّوں میں جِتنے لڑکے ہیں سب کو مار ڈالو اور جِتنی عَورتیں مَرد کا مُنہ دیکھ چُکی ہیں اُن کو قتل کر ڈالو۔I (دیکھو اِن ہی نے بلعا م کی صلاح سے فغُور کے مُعاملہ میں بنی اِسرائیل سے خُداوند کی حُکم عدُولی کرائی اور یُوں خُداوند کی جماعت میں وبا پَھیلی۔zHo(اور اُن سے کہنے لگا کیا تُم نے سب عَورتیں جِیتی بچا رکھّی ہیں؟۔5Ge(اور مُوسیٰ اُن فوجی سرداروں پر جو ہزاروں اور سَیکڑوں کے سردار تھے اور جنگ سے لَوٹے تھے جھلاّیا۔5Fe( تب مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اور جماعت کے سب سردار اُن کے اِستِقبال کے لِئے لشکرگاہ کے باہر گئے۔_E9( اور اُن اسِیروں اور مالِ غنِیمت کو مُوسیٰ اور الیِعزر کاہِن اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے پاس اُس لشکرگاہ میں لے آئے جو یِریحُو کے مُقابِل یَردن کے کنارے کنارے موآب کے مَیدانوں میں تھی۔D/( اور اُنہوں نے سارا مالِ غنِیمت اور سب اسِیر کیا اِنسان اور کیا حَیوان ساتھ لِئے۔BC( اور اُن کی سکُونت گاہوں کے سب شہروں کو جِن میں وہ رہتے تھے اور اُن کی سب چھاؤنیوں کو آگ سے پُھونک دِیا۔B( اور بنی اِسرائیل نے مِدیا ن کی عَورتوں اور اُن کے بچّوں کو اسِیرکِیا اور اُن کے چَوپائے اور بھیڑ بکرِیاں اور مال و اسباب سب کُچھ لُوٹ لِیا۔7Ai(اور اُنہوں نے اُن مقتُولوں کے سِوا عوّی اور رقم اور صُور اور حور اور ربع کو بھی جو مِدیان کے پانچ بادشاہ تھے جان سے مارا اور بعور کے بیٹے بلعا م کو بھی تلوار سے قتل کِیا۔\@3(اور جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُس کے مُطابِق اُنہوں نے مِدیانِیوں سے جنگ کی اور سب مَردوں کو قتل کِیا۔a?=(یُوں مُوسیٰ نے ہر قبِیلہ سے ایک ہزار آدمِیوں کو جنگ کے لِئے بھیجا اور الِیعزر کاہِن کے بیٹے فِینحا س کو بھی جنگ پر روانہ کِیا اور مَقدِس کے ظُروف اور بُلند آواز کے نرسِنگے اُس کے ساتھ کر دِئے۔M>(سو ہزاروں ہزار بنی اِسرائیل میں سے فی قبِیلہ ایک ہزار کے حِساب سے بارہ ہزار مُسلّح آدمی جنگ کے لِئے چُنے گئے۔=9(اور اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں سے فی قبِیلہ ایک ہزار آدمی لے کر جنگ کے لِئے بھیجنا۔<(تب مُوسیٰ نے لوگوں سے کہا اپنے میں سے جنگ کے لِئے آدمِیوں کو مُسلّح کرو تاکہ وہ مِدیانِیوں پر حملہ کریں اور مِدیانِیوں سے خُداوند کا اِنتِقام لیں۔ ~}}x|{{gzzz'yyxx+wwAvutssqlpTon mm$l>kAjjWih>g5f2edcba`_U^]\[[ ZmY\WVUSRIPONMLIKJzIHGwFEDbCYBB @E>V== <;|:98C65"4n22'0/:.|-,,*(('n&%$h#"! ;Q,q#!y6 = GAd'|bs2اَیسے ہی عوِّیوں کو جو اپنی بستیوں میں غَزّہ تک بسے ہُوئے تھے کَفتورِیوں نے جو کَفتورہ سے نِکلے تھے ہلاک کِیا اور اُن کی جگہ آپ بس گئے)۔a!2ٹِھیک وَیسے ہی جَیسے اُس نے بنی عیسَو کے سامنے سے جو شعِیر میں رہتے تھے حورِیوں کو ہلاک کِیا اور وہ اُن کو نِکال کر آج تک اُن ہی کی جگہ بسے ہُوئے ہیں۔9`m2یہ لوگ بھی عناقِیم کی طرح بڑے بڑے اور لمبے لمبے اور شُمار میں بُہت تھے لیکن خُداوند نے اُن کو عَمُّونیوں کے سامنے سے ہلاک کِیا اور وہ اُن کو نِکال کر اُن کی جگہ آپ بس گئے۔Y_-2(وہ مُلک بھی رفائِیم کا گِنا جاتا تھا کیونکہ پہلے رفائِیم جِن کو عَمُّونی لوگ زمزُمِیم کہتے تھے وہاں بسے ہُوئے تھے۔^%2اور جب تُو بنی عَمُّون کے قرِیب جا پُہنچے تو اُن کو مت ستانا اور نہ اُن کو چھیڑنا کیونکہ مَیں بنی عَمُّون کی زمِین کا کوئی حِصّہ تُجھے مِیراث کے طَور پر نہیں دُوں گا اِس لِئے کہ اُسے مَیں نے بنی لُوط کو مِیراث میں دِیا ہے۔j]O2آج تُجھے عار شہر سے ہو کر جو موآب کی سرحد ہے گُذرنا ہے۔7\k2تو خُداوند نے مُجھ سے کہا۔c[A2جب سب جنگی مَرد مَر گئے اور قَوم میں سے فنا ہو گئے۔IZ 2اور جب تک وہ نابُود نہ ہو گئے تب تک خُداوند کا ہاتھ اُن کو لشکر میں سے ہلاک کرنے کو اُن کے خِلاف بڑھا ہی رہا۔WY)2اور ہمارے قادِ س برنِیع سے روانہ ہونے سے لے کر وادیِ زرد کے پار ہونے تک اڑتِیس برس کا عرصہ گُذرا ۔ اِس اثنا میں خُداوند کی قَسم کے مُطابِق اُس پُشت کے سب جنگی مَرد لشکر میں سے مَر کھپ گئے۔X 2 اب اُٹھو اور وادیِ زرد کے پار جاؤ ۔ چُنانچہ ہم وادیِ زرد سے پار ہُوئے۔W72 اور پہلے شعِیر میں حوری قَوم کے لوگ بسے ہُوئے تھے لیکن بنی عیسَونے اُن کو نِکال دِیا اور اُن کو اپنے سامنے سے نیست و نابُود کر کے آپ اُن کی جگہ بس گئے جَیسے اِسرا ئیل نے اپنی مِیراث کے مُلک میں کِیا جِسے خُداوند نے اُن کو دِیا)۔+VQ2 اور عناقِیم ہی کی طرح وہ بھی رفائِیم میں گِنے جاتے تھے لیکن موآبی اُن کو اَیمِیم کہتے ہیں۔;Uq2 (وہاں پہلے اَیمِیم بسے ہُوئے تھے جو عناقِیم کی مانِند بڑے بڑے اور لمبے لمبے اور شُمار میں بُہت تھے۔T 2 پِھر خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ موآبِیوں کو نہ تو ستانا اور نہ اُن سے جنگ کرنا اِس لِئے کہ مَیں تُجھ کو اُن کی زمِین کا کوئی حِصّہ مِلکِیّت کے طَور پر نہیں دُوں گا کیونکہ مَیں نے عار کو بنی لُوط کی میِراث کر دِیا ہے۔?Sy2سو ہم اپنے بھائِیوں بنی عیسَو کے پاس سے جو شعِیر میں رہتے ہیں کترا کر مَیدان کی راہ سے ایلات اور عصیون جابر ہوتے ہُوئے گُذرے۔پِھر ہم مُڑے اور موآب کے بیابان کے راستہ سے چلے۔$RC2کیونکہ خُداوند تیرا خُدا تیرے ہاتھ کی کمائی میں برکت دیتا رہا ہے اور اِس بڑے بیابان میں جو تیرا چلنا پِھرنا ہے وہ اُسے جانتا ہے ۔ اِن چالِیس برسوں میں خُداوند تیرا خُدا برابر تیرے ساتھ رہا اور تُجھ کو کِسی چِیز کی کمی نہیں ہُوئی۔UQ%2تُم رُوپَے دے کر اپنے کھانے کے لِئے اُن سے خُورِش خرِیدنا اور پِینے کے لِئے پانی بھی رُوپَے دے کر اُن سے مول لینا۔%PE2اور اُن کو مت چھیڑنا کیونکہ مَیں اُن کی زمِین میں سے پاؤں دھرنے تک کی جگہ بھی تُم کو نہیں دُوں گا ۔ اِس لِئے کہ مَیں نے کوہِ شعِیر عیسَو کو میِراث میں دِیا ہے۔JO2اور تُو اِن لوگوں کو تاکِید کر دے کہ تُم کو بنی عیسَو تُمہارے بھائی جو شعِیر میں رہتے ہیں اُن کی سرحد کے پاس سے ہو کر جانا ہے اور وہ تُم سے ہِراسان ہوں گے سو تُم خُوب اِحتیاط رکھنا۔yNm2تُم اِس پہاڑ کے باہر باہر بُہت چل چُکے ۔ شِمال کی طرف مُڑ جاؤ۔ M2!جو راہ میں تُم سے آگے آگے تُمہارے واسطے ڈیرے ڈالنے کی جگہ تلاش کرنے کے لِئے رات کو آگ میں اور دِن کو ابر میں ہو کر چلا تاکہ تُم کو وہ راستہ دِکھائے جِس سے تُم چلو۔w= k2 تَو بھی اِس بات میں تُم نے خُداوند اپنے خُدا کا یقِین نہ کِیا۔\< 52اور بیابان میں بھی تُو نے یِہی دیکھا کہ جِس طرح اِنسان اپنے بیٹے کو اُٹھائے ہُوئے چلتا ہے اُسی طرح خُداوند تیرا خُدا تیرے اِس جگہ پُہنچنے تک سارے راستے جہاں جہاں تُم گئے تُم کو اُٹھائے رہا۔; 32خُداوند تُمہارا خُدا جو تُمہارے آگے آگے چلتا ہے وُہی تُمہاری طرف سے جنگ کرے گا جَیسے اُس نے تُمہاری خاطِر مِصر میں تُمہاری آنکھوں کے سامنے سب کُچھ کِیا۔l: U2تب مَیں نے تُم کو کہا کہ خَوفزدہ مت ہو اور نہ اُن سے ڈرو۔79 k2ہم کِدھر جا رہے ہیں؟ ہمارے بھائِیوں نے تو یہ بتا کر ہمارا حَوصلہ توڑ دِیا ہے کہ وہاں کے لوگ ہم سے بڑے بڑے اور لمبے ہیں اور اُن کے شہر بڑے بڑے اور اُن کی فصِیلیں آسمان سے باتیں کرتی ہیں ۔ ماسِوا اِس کے ہم نے وہاں عناقِیم کی اَولاد کو بھی دیکھا۔^8 92اور اپنے خَیموں میں کُڑکُڑانے اور کہنے لگے کہ خُداوند کو ہم سے نفرت ہے اِسی لِئے وہ ہم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تاکہ وہ ہم کو امورِیوں کے ہاتھ میں گرِفتار کرا دے اور وہ ہم کو ہلاک کر ڈالیں۔'7 K2تَو بھی تُم وہاں جانے پر راضی نہ ہُوئے بلکہ تُم نے خُداوند اپنے خُدا کے حُکم سے سرکشی کی۔z6 q2اور اُس مُلک کا کُچھ پَھل ہاتھ میں لے کر اُسے ہمارے پاس لائے اور ہم کو یہ خبر دی کہ جو مُلک خُداوند ہمارا خُدا ہم کو دیتا ہے وہ اچھّا ہے۔65 i2اور وہ روانہ ہُوئے اور پہاڑ پر چڑھ گئے اور وادیِ اِسکال میں پُہنچ کر اُس مُلک کا حال دریافت کِیا۔:4 q2یہ بات مُجھے بُہت پسند آئی ۔ چُنانچہ مَیں نے قبِیلہ پِیچھے ایک ایک آدمی کے حِساب سے بارہ آدمی چُنے۔#3 C2تب تُم سب میرے پاس آکر مُجھ سے کہنے لگے کہ ہم اپنے جانے سے پہلے وہاں آدمی بھیجیں جو جا کر ہماری خاطِر اُس مُلک کا حال دریافت کریں اور آ کر ہم کو بتائیں کہ ہم کو کِس راہ سے وہاں جانا ہو گا اور کَون کَون سے شہر ہمارے راستہ میں پڑیں گے۔B2 2دیکھ اُس مُلک کو خُداوند تیرے خُدا نے تیرے سامنے کر دِیا ہے ۔ سو تُوجا اور جَیسا خُداوند تیرے باپ دادا کے خُدا نے تُجھ سے کہا ہے تُو اُس پر قبضہ کر اور نہ خَوف کھا نہ ہراسان ہو۔I1 2وہاں مَیں نے تُم کو کہا کہ تُم امورِیوں کے کوہِستانی مُلک تک آ گئے ہو جِسے خُداوند ہمارا خُدا ہم کو دیتا ہے۔v0 i2اور ہم خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کے مُطابِق حورب سے کُوچ کر کے اُس بڑے اور ہَولناک بیابان میں سے ہو کر گُذرے جِسے تُم نے امورِیوں کے کوہِستانی مُلک کے راستہ میں دیکھا ۔ پِھر ہم قادِ س بَرنِیعَ میں پُہنچے۔0/ ]2اور مَیں نے اُسی وقت سب کُچھ جو تُم کو کرنا ہے بتا دِیا۔ قادِس برنِیع سے جاسُوس بھیجے جاتے ہیںB. 2تُمہارے فَیصلہ میں کِسی کی رُو رِعایت نہ ہو ۔ جَیسے بڑے آدمی کی بات سُنو گے وَیسے ہی چھوٹے کی سُننا اور کِسی آدمی کا مُنہ دیکھ کر ڈر نہ جانا کیونکہ یہ عدالت خُدا کی ہے اور جو مُقدّمہ تُمہارے لِئے مُشکِل ہو اُسے میرے پاس لے آنا ۔ مَیں اُسے سُنوں گا۔W- +2اور اُسی موقع پر مَیں نے تُمہارے قاضیوں سے تاکِیداً یہ کہا کہ تُم اپنے بھائِیوں کے مُقدّموں کو سُننا پر خواہ بھائی بھائی کا مُعاملہ ہو یا پردیسی کا تُم اُن کا فَیصلہ اِنصاف کے ساتھ کرنا۔, 72سو مَیں نے تُمہارے قبِیلوں کے سرداروں کو جو دانِشور اور مشہُور تھے لے کر اُن کو تُم پر مُقرّر کِیا تاکہ وہ تُمہارے قبِیلوں کے مُطابِق ہزاروں کے سردار اور سَیکڑوں کے سردار اور پچاس پچاس کے سردار اور دَس دَس کے سردار حاکِم ہوں۔#+ C2اِس کے جواب میں تُم نے مُجھ سے کہا تھا کہ جو کُچھ تُو نے فرمایا ہے اُس کا کرنا بِہتر ہے۔m* W2 سو تُم اپنے اپنے قبِیلہ سے اَیسے آدمِیوں کو چُنو جو دانِشور اور عقل مند اور مشہُور ہوں اور مَیں اُن کو تُم پر سردار بنا دُوں گا۔) #2 مَیں اکیلا تُمہارے جنجال اور بوجھ اور جھنجٹ کا کَیسے مُتحمِّل ہو سکتا ہُوں؟۔u( g2 خُداوند تُمہارے باپ دادا کا خُدا تُم کو اِس سے بھی ہزار چند بڑھائے اور جو وعدہ اُس نے تُم سے کِیا ہے اُس کے مُطابِق تُم کو برکت بخشے۔5' g2 خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم کو بڑھایا ہے اور آج کے دِن آسمان کے تاروں کی مانِند تُمہاری کثرت ہے۔ & 2 اُس وقت مَیں نے تُم سے کہا تھا کہ مَیں اکیلا تُمہارا بوجھ نہیں اُٹھا سکتا۔k% S2دیکھو مَیں نے اِس مُلک کو تُمہارے سامنے کر دِیا ہے ۔ پس جاؤ اور اُس مُلک کو اپنے قبضہ میں کر لو جِس کی بابت خُداوند نے تُمہارے باپ دادا ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب سے قَسم کھا کر یہ کہا تھا کہ وہ اُسے اُن کو اور اُن کے بعد اُن کی نسل کو دے گا۔ مُوسیٰ قاضی مُقرّر کرتا ہےD$ 2سو اب پِھرو اور کُوچ کرو اور امورِیوں کے کوہِستانی مُلک اور اُس کے آس پاس کے مَیدان اور پہاڑی قطعہ اور نشیب کی زمِین اور جنُوبی اطراف میں اور سمُندر کے ساحِل تک جو کنعانیوں کا مُلک ہے بلکہ کوہِ لُبنان اور دریایِ فرات تک جو ایک بڑا دریا ہے چلے جاؤ۔# 72خُداوند ہمارے خُدا نے حورِب میں ہم سے یہ کہا تھا کہ تُم اِس پہاڑ پر بُہت رہ چُکے ہو۔'" K2تو اِس کے بعد یَردن کے پار موآب کے مَیدان میں مُوسیٰ اِس شرِیعت کو یُوں بیان کرنے لگا کہ۔! 2یعنی جب اُس نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کو جو حسبون میں رہتا تھا مارا اور بسن کے بادشاہ عوج کو جو عِستارات میں رہتا تھا ادر عی میں قتل کِیا۔)  O2اور چالِیسویں برس کے گیارھویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو مُوسیٰ نے اُن سب احکام کے مُطابِق جو خُداوند نے اُسے بنی اِسرائیل کے لِئے دِئے تھے اُن سے یہ باتیں کہِیں۔ 2کوہِ شعیر کی راہ سے حورِب سے قادِس بَرنِیعَ تک گیارہ دِن کی منزِل ہے۔\ 72یہ وُہی باتیں ہیں جو مُوسیٰ نے یَردِن کے اُس پار بیابان میں یعنی اُس مَیدان میں جو سُوف کے مُقابِل اور فاران اور طوفل اور لابن اور حصِیرات اور دِیذہب کے درمِیان ہے سب اِسرائیلِیوں سے کہِیں۔'($ جو احکام اور فَیصلے خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت موآب کے مَیدانوں میں جو یرِیحُو کے مُقابِل یَردن کے کنارے واقِع ہیں بنی اِسرائیل کو دِئے وہ یِہی ہیں ۔jO($ یعنی وہ یُوسف کے بیٹے منسّی کی نسل کے خاندانوں میں بیاہی گئِیں اور اُن کی مِیراث اُن کے آبائی خاندان کے قبِیلہ میں قائِم رہی۔wi($ کیونکہ مَحلاہ اور تِرضاہ اور حُجلاہ اور مِلکاہ اور نُوعاہ جو صلافِحاد کی بیٹِیاں تِھیں وہ اپنے چچیرے بھائِیوں کے ساتھ بیاہی گئِیں۔7($ اور صلافِحاد کی بیٹِیوں نے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔)M($ یُوں کِسی کی مِیراث ایک قبِیلہ سے دُوسرے قبِیلہ میں نہیں جانے پائے گی کیونکہ بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کو لازِم ہے کہ اپنی اپنی مِیراث اپنے اپنے قبضہ میں رکھّیں۔Q($اور اگر بنی اِسرائیل کے کِسی قبِیلہ میں کوئی لڑکی ہو جو مِیراث کی مالِک ہو تو وہ اپنے باپ کے قبِیلہ کے کِسی خاندان میں بیاہ کرے تاکہ ہر اِسرائیلی اپنے باپ دادا کی مِیراث پر قائِم رہے۔1]($یُوں بنی اِسرائیل کی مِیراث ایک قبِیلہ سے دُوسرے قبِیلہ میں نہیں جانے پائے گی کیونکہ ہر اِسرائیلی کو اپنے باپ دادا کے قبِیلہ کی مِیراث کو اپنے قبضہ میں رکھنا ہو گا۔#A($سو صلافِحاد کی بیٹِیوں کے حق میں خُداوند کا حُکم یہ ہے کہ وہ جِن کو پسند کریں اُن ہی سے بیاہ کریں لیکن اپنے باپ دادا کے قبِیلہ ہی کے خاندانوں میں بیاہی جائیں۔_9($تب مُوسیٰ نے خُداوند کے کلام کے مُطابِق بنی اِسرائیل کو حُکم دِیا اور کہا کہ بنی یُوسف کے قبِیلہ کے لوگ ٹِھیک کہتے ہیں۔hK($اور جب بنی اِسرائیل کا سالِ یوبلی آئے گا تو اُن کی مِیراث اُسی قبِیلہ کی مِیراث سے مُلحق کی جائے گی جِس میں وہ بیاہی جائیں گی ۔ یُوں ہمارے باپ دادا کے قبِیلہ کی مِیراث سے اُن کا حِصّہ نِکل جائے گا۔2_($لیکن اگر وہ بنی اِسرائیل کے اَور قبِیلوں کے آدمِیوں سے بیاہی جائیں تو اُن کی مِیراث ہمارے باپ دادا کی مِیراث سے نِکل کر اُس قبِیلہ کی مِیراث میں شامِل کی جائے گی جِس میں وہ بیاہی جائیں گی ۔ یُوں وہ ہمارے قُرعہ کی مِیراث سے الگ ہو جائے گی۔  ($خُداوند نے ہمارے مالِک کو حُکم دِیا تھا کہ قُرعہ ڈال کر یہ مُلک مِیراث کے طَور پر بنی اِسرائیل کو دینا اور ہمارے مالِک کو خُداوند کی طرف سے حُکم مِلا تھا کہ ہمارے بھائی صلافِحاد کی مِیراث اُس کی بیٹِیوں کو دی جائے۔U '($اور بنی یُوسف کے گھرانوں میں سے بنی جِلعاد بِن مکِیر بِن منسّی کے آبائی خاندانوں کے سردار مُوسیٰ اور اُن امِیروں کے پاس جا کر جو بنی اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سردار تھے کہنے لگے کہ۔  (#"اور تُم اپنی بُود و باش کے مُلک کو جِس کے اندر مَیں رہُوں گا گندہ بھی نہ کرنا کیونکہ مَیں جو خُداوند ہُوں سو بنی اِسرائیل کے درمِیان رہتا ہُوں۔fG(#!سو تُم اُس مُلک کو جہاں تُم رہو گے ناپاک نہ کرنا کیونکہ خُون مُلک کو ناپاک کر دیتا ہے اور اُس مُلک کے لِئے جِس میں خُون بہایا جائے سِوا قاتِل کے خُون کے اَور کِسی چِیز کا کفّارہ نہیں لِیا جا سکتا۔ (# اور تُم اُس سے بھی جو کِسی پناہ کے شہر کو بھاگ گیا ہو اِس غرض سے دِیَت نہ لینا کہ وہ سردار کاہِن کی مَوت سے پہلے پِھر مُلک میں رہنے کو لَوٹنے پائے۔ /(#اور تُم اُس قاتِل سے جو واجِبُ القتل ہو دِیَت نہ لینا بلکہ وہ ضرُور ہی مارا جائے۔M (#اگر کوئی کِسی کو مار ڈالے تو قاتِل گواہوں کی شہادت پر قتل کِیا جائے پر ایک گواہ کی شہادت سے کوئی مارا نہ جائے۔ 9(#سو تُمہاری سب سکُونت گاہوں میں نسل در نسل یہ باتیں فَیصلہ کے لِئے قانُون ٹھہریں گی۔ (#کیونکہ خُونی کو لازِم تھا کہ سردار کاہِن کی وفات تک اُسی پناہ کے شہر میں رہتا پر سردار کاہِن کے مَرنے کے بعد خُونی اپنی مورُوثی جگہ کو لَوٹ جائے۔ )(#اور خُون کے اِنتِقام لینے والے کو وہ پناہ کے شہر کی سرحد کے باہر مِل جائے اور اِنتقام لینے والا قاتِل کو قتل کر ڈالے تو وہ خُون کرنے کا مُجرِم نہ ہو گا۔&G(#لیکن اگر وہ خُونی اپنے پناہ کے شہر کی سرحدسے جہاں وہ بھاگ کر گیا ہو کِسی وقت باہر نِکلے۔#A(#اور جماعت اُس قاتِل کو خُون کے اِنتِقام لینے والے کے ہاتھ سے چُھڑائے اور جماعت ہی اُسے پناہ کے اُس شہر میں جہاں وہ بھاگ گیا تھا واپس پُہنچوا دے اور جب تک سردار کاہِن جو مُقدّس تیل سے ممسُوح ہُؤا تھا مَر نہ جائے تب تک وہ وہیں رہے۔;q(#تو جماعت اَیسے قاتِل اور خُون کے اِنتِقام لینے والے کے درمِیان اِن ہی احکام کے مُوافِق فَیصلہ کرے۔%(#یا اُسے بغَیر دیکھے کوئی اَیسا پتّھر اُس پر پھینکے جِس سے آدمی مَر سکتا ہو اور وہ مَر جائے پر یہ نہ تو اُس کا دُشمن اور نہ اُس کے نُقصان کا خواہاں تھا۔/Y(#پر اگر کوئی کِسی کو بغیر عداوت کے ناگہان دھکیل دے یا بغیر گھات لگائے اُس پر کوئی چِیز ڈال دے۔P(#یا دُشمنی سے اُسے اپنے ہاتھ سے اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ جِس نے مارا ہو ضرُور قتل کِیا جائے کیونکہ وہ خُونی ہے ۔ خُون کا اِنتِقام لینے والا اِس خُونی کو جب وہ اُسے مِلے مار ڈالے۔*O(#اور اگر کوئی کِسی کو عداوت سے دھکیل دے یا گھات لگا کر کُچھ اُس پر پھینک دے اور وہ مَر جائے۔%E(#خُون کا اِنتِقام لینے والا خُونی کو آپ ہی قتل کرے ۔ جب وہ اُسے مِلے تب ہی اُسے مار ڈالے۔y(#یا اگر کوئی چوبی آلہ ہاتھ میں لے کر جِس سے آدمی مَر سکتا ہو کِسی کو مارے اور وہ مَر جائے تو وہ خُونی ٹھہرے گا اور وہ خُونی ضرُور مارا جائے۔(#یا اگر کوئی اَیسا پتّھر ہاتھ میں لے کر جِس سے آدمی مَر سکتا ہو کِسی کو مارے اور وہ مَر جائے تو وہ خُونی ٹھہرے گا اور وہ خُونی ضرُور مارا جائے۔V~'(#اور اگر کوئی کِسی کو لوہے کے ہتھیار سے اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ خُونی ٹھہرے گا اور وہ خُونی ضرُور مارا جائے۔;}q(#اِن چھئوں شہروں میں بنی اِسرائیل کو اور اُن مُسافِروں اور پردیسِیوں کو جو تُم میں بُود و باش کرتے ہیں پناہ مِلے گی تاکہ جِس کِسی سے سہواً خُون ہو جائے وہ وہاں بھاگ جا سکے۔|'(#تِین شہر تو یَردن کے پار اور تِین مُلکِ کنعا ن میں دینا ۔ یہ پناہ کے شہر ہوں گے۔M{(# اور پناہ کے جو شہر تُم دو گے وہ چھ ہوں۔yzm(# اِن شہروں میں تُم کو اِنتِقام لینے والے سے پناہ مِلے گی تاکہ خُونی جب تک وہ فَیصلہ کے لِئے جماعت کے آگے حاضِر نہ ہو تب تک مارا نہ جائے۔by?(# تو تُم کئی اَیسے شہر مُقرّرکرنا جو تُمہارے لِئے پناہ کے شہر ہوں تاکہ وہ خُونی جِس سے سہواً خُون ہو جائے وہاں بھاگ جا سکے۔x1(# بنی اِسرائیل سے کہہ دے کہ جب تُم یَردن کو عبُور کر کے مُلکِ کنعا ن میں پُہنچ جاؤ۔Cw(# اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔v3(#اور وہ شہر بنی اِسرائیل کی مِیراث میں سے یُوں دِئے جائیں ۔ جِن کے قبضہ میں بُہت سے شہر ہوں اُن سے بُہت اور جِن کے پاس تھوڑے ہوں اُن سے تھوڑے شہر لینا ۔ ہر قبِیلہ اپنی مِیراث کے مُطابِق جِس کا وہ وارِث ہو لاوِیوں کے لِئے شہر دے۔'uI(#یعنی سب مِلا کر اڑتالِیس شہر لاوِیوں کو دینا اور اِن شہروں کے ساتھ اِن کی نواحی بھی ہوں۔t#(#اور لاوِیوں کے اُن شہروں میں سے جو تُم اُن کو دو چھ پناہ کے شہر ٹھہرا دینا جِن میں خُونی بھاگ جائیں ۔ اِن شہروں کے علاوہ بیالِیس شہر اَور اُن کو دینا۔s%(#اور تُم شہر کے باہر مشرِق کی طرف دو ہزار ہاتھ اور جنُوب کی طرف دو ہزار ہاتھ اور مغرِب کی طرف دو ہزار ہاتھ اور شِمال کی طرف دو ہزار ہاتھ اِس طرح پَیمایش کرنا کہ شہر اُن کے بِیچ میں آ جائے ۔ اُن کے شہروں کی اِتنی ہی نواحی ہوں۔`r;(#اور شہروں کی نواحی جو تُم لاوِیوں کو دو وہ ہر شہر کی دِیوار سے شرُوع کر کے باہر چاروں طرف ہزار ہزار ہاتھ کے پھیر میں ہوں۔5qe(#یہ شہر اُن کے رہنے کے لِئے ہوں ۔ اُن کی نواحی اُن کے چَوپایوں اور مال اور سب جانوروں کے لِئے ہوں۔p/(#بنی اِسرائیل کو حُکم کر کہ اپنی مِیراث میں سے جو اُن کے تصرُّف میں آئے لاوِیوں کو رہنے کے لِئے شہر دیں اور اُن شہروں کی نواحی بھی تُم لاوِیوں کو دے دینا۔?o {(#پِھر خُداوند نے موآب کے مَیدانوں میں جو یِریحُو کے مُقابِل یَردن کے کنارے واقِع ہیں مُوسیٰ سے کہا کہ۔:no("یہ وہ لوگ ہیں جِن کو خُداوند نے حُکم دِیا کہ مُلکِ کنعا ن میں بنی اِسرائیل کو مِیراث تقسِیم کر دیں۔ume("اور بنی نفتالی کے قبِیلہ سے ایک سردار فداہیل بِن عمِّیہُود۔olY("اور بنی آشر کے قبِیلہ سے ایک سردار اَخِیہُود بِن شلُومی۔rk_("اور بنی اِشکار کے قبِیلہ سے ایک سردار فلتی ایل بِن عَزّان۔qj]("اور بنی زبُولُون کے قبِیلہ سے ایک سردار الیصفن بِن فرناک۔uie("اور بنی افرائِیم کے قبِیلہ سے ایک سردار قمُوایل بِن سِفتان۔h)("اور بنی یُوسف میں سے یعنی بنی منسّی کے قبِیلہ سے ایک سردار حَنّی ایل بِن افُود۔egE("اور بنی دان کے قبِیلہ سے ایک سردار بُقّی بِن یُگلی۔efE("اور بِنیمِین کے قبِیلہ سے کِسلُون کا بیٹا الِیداد۔meU("اور بنی شمعُون کے قبِیلہ سے عمِّیہُود کا بیٹا سمُو ئیل۔d("اور اُن آدمِیوں کے نام یہ ہیں: ۔ یہُوداہ کے قبِیلہ سے یُفنّہ کا بیٹا کالِب۔c/("اور تُم زمِین کو مِیراث کے طَور پر بانٹنے کے لِئے ہر قبِیلہ سے ایک سردار کو لینا۔\b3("جو اشخاص اِس مُلک کو مِیراث کے طَور پر تُم کو بانٹ دیں گے اُن کے نام یہ ہیں یعنی الِیعزر کاہِن اور نُو ن کا بیٹا یشُوع۔Ca("اور خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔b`?("یعنی اِن ڈھائی قبِیلوں کو یَردن کے اِسی پار یِریحُو کے مُقابِل مشرِق کی طرف جِدھر سے سُورج نِکلتا ہے مِیراث مِل چُکی ہے۔X_+("کیونکہ بنی رُوبن کے قبِیلہ نے اپنے آبائی خاندانوں کے مُوافِق اور بنی جد کے قبِیلہ نے بھی اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابِق مِیراث پالی اور بنی منسّی کے آدھے قبِیلہ نے بھی اپنی مِیراث پالی۔ x~}Z||{zy0wvuutslrpon[m,kjiihgfe cbaka#_^]*[Z)XXWVTUGT(RQQNONM0LK_IHGF`D>C BA;@*?>C==.;:948[66M432 1$0/-,@+)C(}'5& $#"k! PR}2i[Q+BLI f <   mZU2اور جب تُم مُجھ سے گُفتگُو کر رہے تھے تو خُداوند نے تُمہاری باتیں سُنِیں ۔ تب خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ مَیں نے اِن لوگوں کی باتیں جو اُنہوں نے تُجھ سے کہِیں سُنی ہیں ۔ جو کُچھ اُنہوں نے کہا ٹھیک کہا۔AY}2سو تُو ہی نزدِیک جا کر جو کُچھ خُداوند ہمارا خُدا کہے اُسے سُن لے اور تُو ہی وہ باتیں جو خُداوند ہمارا خُدا تُجھ سے کہے ہم کو بتانا اور ہم اُسے سُنیں گے اور اُس پر عمل کریں گے۔MX2کیونکہ اَیسا کَون سا بشر ہے جِس نے زِندہ خُدا کی آواز ہماری طرح آگ میں سے آتی سُنی ہو اور پِھر بھی جِیتا رہا؟۔rW_2سو اب ہم کیوں اپنی جان دیں کیونکہ اَیسی بڑی آگ ہم کو بھسم کر دے گی ۔ اگر ہم خُداوند اپنے خُدا کی آواز پِھر سُنیں تو مَر ہی جائیں گے۔pV[2اور تُم کہنے لگے کہ خُداوند ہمارے خُدا نے اپنی شَوکت اور عظمت ہم کو دِکھائی اور ہم نے اُس کی آواز آگ میں سے آتی سُنی ۔ آج ہم نے دیکھ لِیا کہ خُداوند اِنسان سے باتیں کرتا ہے تَو بھی اِنسان زِندہ رہتا ہے۔yUm2اور جب وہ پہاڑ آگ سے دہک رہا تھا اور تُم نے وہ آواز اندھیرے میں سے آتی سُنی تو تُم اور تُمہارے قبِیلوں کے سردار اور بزُرگ میرے پاس آئے۔ T2یِہی باتیں خُداوند نے اُس پہاڑ پر آگ اور گھٹا اور ظُلمت میں سے تُمہاری ساری جماعت کو بُلند آواز سے کہِیں اور اِس سے زِیادہ اَور کُچھ نہ کہا اور اِن ہی کو اُس نے پتّھر کی دو لَوحوں پر لِکھا اور اُن کو میرے سپُرد کِیا۔S/2تُو اپنے پڑوسی کی بِیوی کا لالچ نہ کرنا اور نہ اپنے پڑوسی کے گھر یا اُس کے کھیت یا غُلام یا لَونڈی یا بَیل یا گدھے یا اُس کی کِسی اور چِیز کا خواہاں ہونا۔[R12تُو اپنے پڑوسی کے خِلاف جُھوٹی گواہی نہ دینا۔'QK2تُو چوری نہ کرنا۔'PK2تُو زِنا نہ کرنا۔'OK2تُو خُون نہ کرنا۔;Nq2اپنے با پ اور اپنی ماں کی عِزّت کرنا جَیسا خُداوند تیرے خُدا نے تُجھے حُکم دِیا ہے تاکہ تیری عُمر دراز ہو اور جو مُلک خُداوند تیرا خُدا تُجھے دیتا ہے اُس میں تیرا بھلا ہو۔vMg2اور یاد رکھنا کہ تُو مُلکِ مِصر میں غُلام تھا اور وہاں سے خُداوند تیرا خُدا اپنے زورآور ہاتھ اور بُلند بازُو سے تُجھ کو نِکال لایا ۔ اِس لِئے خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو سبت کے دِن کو ماننے کا حُکم دِیا۔Ly2لیکن ساتواں دِن خُداوند تیرے خُدا کا سبت ہے ۔ اُس میں نہ تُو کوئی کام کرے نہ تیرا بیٹا نہ تیری بیٹی نہ تیرا غُلام نہ تیری لَونڈی نہ تیرا بَیل نہ تیرا گدھا نہ تیرا اَور کوئی جانور اور نہ کوئی مُسافِر جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو تاکہ تیرا غُلام اور تیری لَونڈی بھی تیری طرح آرام کریں۔`K;2 چھ دِن تک تُو مِحنت کر کے اپنا سارا کام کاج کرنا۔J2 تُو خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کے مُطابِق سبت کے دِن کو یاد کر کے پاک ماننا۔eIE2 تُو خُداوند اپنے خُدا کا نام بیفائِدہ نہ لینا کیونکہ خُداوند اُس کو جو اُس کا نام بیفائِدہ لیتا ہے بے گُناہ نہ ٹھہرائے گا۔H12 اور ہزاروں پر جو مُجھ سے مُحبّت رکھتے اور میرے حُکموں کو مانتے ہیں رحم کرتا ہُوں۔G2 تُو اُن کے آگے سِجدہ نہ کرنا اور نہ اُن کی عِبادت کرنا کیونکہ مَیں خُداوند تیرا خُدا غیُور خُدا ہُوں اور جو مُجھ سے عداوت رکھتے ہیں اُن کی اَولاد کو تِیسری اور چَوتھی پُشت تک باپ دادا کی بدکاری کی سزا دیتا ہُوں۔F2تُو اپنے لِئے کوئی تراشی ہُوئی مُورت نہ بنانا نہ کِسی چِیز کی صُورت بنانا جو اُوپر آسمان میں یا نِیچے زمِین پر یا زمِین کے نِیچے پانی میں ہے۔PE2میرے آگے تُو اَور معبُودوں کو نہ ماننا۔7Di2تب اُس نے کہا خُداوند تیرا خُدا جو تُجھ کو مُلکِ مِصر یعنی غُلامی کے گھر سے نِکال لایا مَیں ہُوں۔C72(اُس وقت مَیں تُمہارے اور خُداوند کے درمِیان کھڑا ہُؤا تاکہ خُداوند کا کلام تُم پر ظاہِر کرُوں کیونکہ تُم آگ کے سبب سے ڈرے ہُوئے تھے اور پہاڑ پر نہ چڑھے)۔B}2خُداوند نے تُم سے اُس پہاڑ پر رُوبرُو آگ کے بِیچ میں سے باتیں کِیں۔2A_2خُداوند نے یہ عہد ہمارے باپ دادا سے نہیں بلکہ خُود ہم سب سے جو یہاں آج کے دِن جِیتے ہیں باندھا۔i@M2خُداوند ہمارے خُدا نے حورِب میں ہم سے ایک عہد باندھا۔G? 2پِھر مُوسیٰ نے سب اِسرائیلِیوں کو بُلوا کر اُن کو کہا اَے اِسرائیلِیو! تُم اُن آئِین اور احکام کو سُن لو جِن کو مَیں آج تُم کو سُناتا ہُوں تاکہ تُم اُن کو سِیکھ کر اُن پر عمل کرو۔Q>21اِسی میں یَردن پار مشرِق کی طرف مَیدان کے دریا تک جو پِسگہ کے ڈھال کے نِیچے بہتا ہے وہاں کا سارا مَیدان شامل ہے۔8=k20عروعیر سے جو وادیِ ارنون کے کنارے واقع ہے کوہِ سِیون تک جِسے حرمُون بھی کہتے ہیں پَھیلا ہُؤا ہے۔ <2/اور پِھر اُس کے مُلک کو اور بسن کے بادشاہ عوج کے مُلک کو اپنے قبضہ میں کر لِیا ۔ امورِیوں کے اِن دونوں بادشاہوں کا یہ مُلک یَردن پار مشرِق کی طرف۔i;M2.یَردن کے پار اُس وادی میں جو بَیت فغُور کے مُقابِل ہے کہہ سُنایا یعنی امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کے مُلک میں جو حسبون میں رہتا تھا جِسے مُوسیٰ اور بنی اِسرائیل نے مُلکِ مِصر سے نِکلنے کے بعد مارا۔@:{2-یِہی وہ شہادتیں اور آئِین اور احکام ہیں جِن کو مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو اُن کے مِصر سے نِکلنے کے بعد۔m9U2,یہ وہ شرِیعت ہے جو مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کے آگے پیش کی۔+8Q2+یعنی رُوبِینِیوں کے لِئے تو شہرِ بصر ہو جو ترائی میں بیابان کے بِیچ واقع ہے اور جدّیوں کے لِئے شہرِ رامات جو جِلعاد میں ہے اور منسِّیوں کے لِئے بسن کا شہرِجولان۔72*تاکہ اَیسا خُونی جو انجانے بغَیر قدِیمی عداوت کے اپنے پڑوسی کو مار ڈالے وہ وہاں بھاگ جائے اور اِن شہروں میں سے کِسی میں جا کر جِیتا بچ رہے۔s6a2)پِھر مُوسیٰ نے یَردن کے پار مشرِق کی طرف تِین شہر الگ کِئے۔a5=2(سو تُو اُس کے آئِین اور احکام کو جو مَیں تُجھ کو آج بتاتا ہُوں ماننا تاکہ تیرا اور تیرے بعد تیری اَولاد کا بھلا ہو اور ہمیشہ اُس مُلک میں جو خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے تیری عُمر دراز ہو۔|4s2'پس آج کے دِن تُو جان لے اور اِس بات کو اپنے دِل میں جما لے کہ اُوپر آسمان میں اور نِیچے زمِین پر خُداوند ہی خُدا ہے اور کوئی دُوسرا نہیں۔83k2&تاکہ تیرے سامنے سے اُن قَوموں کو جو تُجھ سے بڑی اور زورآور ہیں دفع کرے اور تُجھ کو اُن کے مُلک میں پُہنچائے اور اُسے تُجھ کو مِیراث کے طَور پر دے جَیسا آج کے دِن ظاہِرہے۔%2E2%اور چُونکہ اُسے تیرے باپ دادا سے مُحبّت تھی اِسی لِئے اُس نے اُن کے بعد اُن کی نسل کو چُن لِیا اور تیرے ساتھ ہو کر اپنی بڑی قُدرت سے تُجھ کو مِصر سے نِکال لایا۔D12$اُس نے اپنی آواز آسمان میں سے تُجھ کو سُنائی تاکہ تُجھ کو تربِیّت کرے اور زمِین پر اُس نے تُجھ کو اپنی بڑی آگ دِکھائی اور تُو نے اُس کی باتیں آگ کے بِیچ میں سے آتی ہُوئی سُنِیں۔B02#یہ سب کُچھ تُجھ کو دِکھایا گیا تاکہ تُو جانے کہ خُداوند ہی خُدا ہے اور اُس کے سِوا اَور کوئی ہے ہی نہیں۔J/2"یا کبھی خُدا نے ایک قَوم کو کِسی دُوسری قَوم کے بِیچ سے نِکالنے کا اِرادہ کر کے اِمتِحانوں اور نِشانوں اور مُعجِزوں اور جنگ اور زورآور ہاتھ اور بُلند بازُو اور ہَولناک ماجروں کے وسِیلہ سے اُن کو اپنی خاطِر برگُزیدہ کرنے کے لِئے وہ کام کِئے جو خُداوند تُمہارے خُدا نے تُمہاری آنکھوں کے سامنے مِصر میں تُمہارے لِئے کِئے؟۔+.Q2!کیا کبھی کوئی قَوم خُدا کی آواز جَیسے تُو نے سُنی آگ میں سے آتی ہُوئی سُن کر زِندہ بچی ہے؟۔7-i2 اور جب سے خُدا نے اِنسان کو زمِین پر پَیدا کِیا تب سے شرُوع کر کے تُو اُن گُذرے ایّام کا حال جو تُجھ سے پہلے ہو چُکے پُوچھ اور آسمان کے ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک دریافت کر کہ اِتنی بڑی واردات کی طرح کبھی کوئی بات ہُوئی یا سُننے میں بھی آئی؟۔,12کیونکہ خُداوند تیرا خُدا رحیم خُدا ہے ۔ وہ تُجھ کو نہ تو چھوڑے گا اور نہ ہلاک کرے گا اور نہ اُس عہد کو بُھولے گا جِس کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا سے کھائی۔{+q2جب تُو مُصِیبت میں پڑے گا اور یہ سب باتیں تُجھ پر گُذریں گی تو آخِری دِنوں میں تُو خُداوند اپنے خُدا کی طرف پِھرے گا اور اُس کی مانے گا۔* 2لیکن وہاں بھی اگر تُم خُداوند اپنے خُدا کے طالِب ہو تو وہ تُجھ کو مِل جائے گا بشرطیکہ تُو اپنے پُورے دِل سے اور اپنی ساری جان سے اُسے ڈُھونڈے۔x)k2اور وہاں تُم آدمِیوں کے ہاتھ کے بنے ہُوئے لکڑی اور پتّھر کے دیوتاؤں کی عِبادت کرو گے جو نہ دیکھتے نہ سُنتے نہ کھاتے نہ سُونگھتے ہیں۔w(i2اور خُداوند تُم کو قَوموں میں تِتّربِتّر کرے گا اور جِن قَوموں کے درمیان خُداوند تُم کو پُہنچائے گا اُن میں تُم تھوڑے سے رہ جاؤ گے۔'92تو مَیں آج کے دِن تُمہارے برخِلاف آسمان اور زمِین کو گواہ بناتا ہُوں کہ تُم اُس مُلک سے جِس پر قبضہ کرنے کو یَردن پار جانے پر ہو جلد بِالکُل فنا ہو جاؤ گے ۔ تُم وہاں بُہت دِن رہنے نہ پاؤ گے بلکہ بِالکُل نابُود کر دِئے جاؤ گے۔ &2اور جب تُجھ سے بیٹے اور پوتے پَیدا ہوں اور تُم کو اُس مُلک میں رہتے ہُوئے ایک مُدّت ہو جائے اور تُم بِگڑ کر کِسی چِیز کی شبِیہ کی کھودی ہُوئی مُورت بنا لو اور خُداوند اپنے خُدا کے حضُور شرارت کر کے اُسے غُصّہ دِلاؤ۔~%w2کیونکہ خُداوند تیرا خُدا بھسم کرنے والی آگ ہے ۔ وہ غیُور خُدا ہے۔ $ 2سو تُم اِحتیاط رکھّو تا نہ ہو کہ تُم خُداوند اپنے خُدا کے اُس عہد کو جو اُس نے تُم سے باندھا ہے بُھول جاؤ اور اپنے لِئے کِسی چِیز کی شبِیہ کی کھودی ہُوئی مُورت بنا لو جِس سے خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو منع کِیا ہے۔U#%2بلکہ مُجھے اِسی مُلک میں مَرنا ہے ۔ مَیں یَردن پار نہیں جا سکتا ۔ لیکن تُم پار جا کر اُس اچھّے مُلک پر قبضہ کرو گے۔]"52اورتُمہارے ہی سبب سے خُداوند نے مُجھ سے ناراض ہو کر قَسم کھائی کہ مَیں یَردن پار نہ جاؤُں اور نہ اُس اچھّے مُلک میں پُہنچنے پاؤُں جِسے خُداوند تیرا خُدا مِیراث کے طَور پر تُجھ کو دیتا ہے۔!2لیکن خُداوند نے تُم کو چُنا اور تُم کو گویا لوہے کی بھٹّی یعنی مِصر سے نِکال لے آیا ہے تاکہ تُم اُس کی مِیراث کے لوگ ٹھہرو جَیسا آج ظاہِرہے۔ 2یا جب تُو آسمان کی طرف نظر کرے اور تمام اجرامِ فلک یعنی سُورج اور چاند اور تاروں کو دیکھے تو گُمراہ ہوکر اُن ہی کو سِجدہ اور اُن کی عِبادت کرنے لگے جِن کو خُداوند تیرے خُدا نے رُویِ زمِین کی سب قَوموں کے لِئے رکھّا ہے۔%E2یا زمِین کے رینگنے والے جاندار یا مچھلی سے جو زمِین کے نِیچے پانی میں رہتی ہے مِلتی ہو۔iM2یا زمِین کے کِسی حَیوان یا ہوا میں اُڑنے والے پرِندے۔P2تا نہ ہو کہ تُم بِگڑ کر کِسی شکل یا صُورت کی کھودی ہُوئی مُورت اپنے لِئے بنا لو جِس کی شبِیہ کِسی مَرد یا عَورت۔2سو تُم اپنی خُوب ہی اِحتیاط رکھنا کیونکہ تُم نے اُس دِن جب خُداوند نے آگ میں سے ہو کر حورِب میں تُم سے کلام کِیا کِسی طرح کی کوئی صُورت نہیں دیکھی۔ 2اُس وقت خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا کہ تُم کو یہ آئِین اور احکام سِکھاؤُں تاکہ تُم اُس مُلک میں جِس پر قبضہ کرنے کے لِئے جا رہے ہو اُن پر عمل کرو۔_92 اور اُس نے تُم کو اپنے عہد کے دسوں احکام بتا کر اُن کے ماننے کا حُکم دِیا اور اُن کو پتّھر کی دو لَوحوں پر لِکھ بھی دِیا۔hK2 اور خُداوند نے اُس آگ میں سے ہو کر تُم سے کلام کِیا ۔ تُم نے باتیں تو سُنِیں لیکن کوئی صُورت نہ دیکھی ۔ فقط آواز ہی آواز سُنی۔0[2 چُنانچہ تُم نزدِیک جا کر اُس پہاڑ کے نیچے کھڑے ہُوئے اور وہ پہاڑ آگ سے دہک رہا تھا اور اُس کی لَو آسمان تک پُہنچتی تھی اور گِردا گِرد تارِیکی اور گھٹا اور ظُلمت تھی۔72 خصُوصاً اُس دِن کی باتیں جب تُو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور حورِب میں کھڑا ہُؤا کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے کہا تھا کہ قَوم کو میرے حضُور جمع کر اور مَیں اُن کو اپنی باتیں سُناؤُں گا تاکہ وہ یہ سِیکھیں کہ زِندگی بھر جب تک زمِین پر جِیتے رہیں میرا خَوف مانیں اور اپنے بال بچّوں کو بھی یِہی سِکھائیں۔2 سو تُو ضرُور ہی اپنی اِحتیاط رکھنا اور بڑی حِفاظت کرنا تا نہ ہو کہ تُو وہ باتیں جو تُو نے اپنی آنکھ سے دیکھی ہیں بُھول جائے اور وہ زِندگی بھر کے لِئے تیرے دِل سے جاتی رہیں بلکہ تُو اُن کو اپنے بیٹوں اور پوتوں کو سِکھانا۔r_2اور کَون اَیسی بزُرگ قَوم ہے جِس کے آئِین اور احکام اَیسے راست ہیں جَیسی یہ ساری شرِیعت ہے جِسے مَیں آج تُمہارے سامنے رکھتا ہُوں۔2کیونکہ اَیسی بڑی قَوم کَون ہے جِس کا معبُود اِس قدر اُس کے نزدِیک ہو جَیسا خُداوند ہمارا خُدا کہ جب کبھی ہم اُس سے دُعا کریں ہمارے نزدِیک ہے۔fG2سو تُم اِن کو ماننا اور عمل میں لانا کیونکہ اَور قَوموں کے سامنے یِہی تُمہاری عقل اور دانِش ٹھہریں گے ۔ وہ اِن تمام آئِین کو سُن کر کہیں گی کہ یقِیناً یہ بزُرگ قَوم نِہایت عقل مند اور دانِشور ہے۔H 2دیکھو! جَیسا خُداوند میرے خُدا نے مُجھے حُکم دِیا اُس کے مُطابِق مَیں نے تُم کو آئِین اور احکام سِکھا دِئے ہیں تاکہ اُس مُلک میں اُن پر عمل کرو جِس پر قبضہ کرنے کے لِئے جا رہے ہو۔}2پر تُم جو خُداوند اپنے خُدا سے لِپٹے رہے ہو سب کے سب آج تک زِندہ ہو۔V'2جو کُچھ خُداوند نے بَعل فغُور کے سبب سے کِیا وہ تُم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کیونکہ اُن سب آدمِیوں کو جِنہوں نے بَعل فغُور کی پَیروی کی خُداوند تیرے خُدا نے تیرے بیچ سے نابُود کر دِیا۔92جِس بات کا مَیں تُم کو حُکم دیتا ہُوں اُس میں نہ تو کُچھ بڑھانا اور نہ کُچھ گھٹانا تاکہ تُم خُداوند اپنے خُدا کے احکام کو جو مَیں تُم کو بتاتا ہُوں مان سکو۔ 72اور اب اَے اِسرائیلیو! جو آئِین اور احکام مَیں تُم کو سِکھاتا ہُوں تُم اُن پر عمل کرنے کے لِئے اُن کو سُن لو تاکہ تُم زِندہ رہو اور اُس مُلک میں جِسے خُداوند تُمہارے باپ دادا کا خُدا تُم کو دیتا ہے داخِل ہو کر اُس پر قبضہ کر لو۔e E2چُنانچہ ہم اُس وادی میں جو بَیت فغُور ہے ٹھہرے رہے۔7 i2پر یشُو ع کو وصِیّت کر اور اُس کی حَوصلہ افزائی کر کے اُسے مضبُوط کر کیونکہ وہ اِن لوگوں کے آگے پار جائے گا اور وُہی اِن کو اُس مُلک کا جِسے تُو دیکھ لے گامالِک بنائے گا۔3 a2تُو کوہِ پِسگہ کی چوٹی پر چڑھ جا اور مغرِب اور شِمال اور جنُوب اور مشرِق کی طرف نظر دَوڑا کر اُسے اپنی آنکھوں سے دیکھ لے کیونکہ تُو اِس یَردن کے پار نہیں جانے پائے گا۔ 12لیکن خُداوند تُمہارے سبب سے مُجھ سے ناراض تھا اور اُس نے میری نہ سُنی بلکہ خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ بس کر ۔ اِس مضمُون پر مُجھ سے پِھر کبھی کُچھ نہ کہنا۔  2سو مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے پار جانے دے کہ مَیں بھی اُس اچھّے مُلک کو جو یَردن کے پار ہے اور اُس خُوشنُما پہاڑ اور لُبنان کو دیکُھوں۔=u2اَے خُداوند خُدا تُو نے اپنے بندہ کو اپنی عظمت اوراپنا زورآور ہاتھ دِکھانا شرُوع کِیا ہے کیونکہ آسمان میں یا زمِین پر اَیسا کَون معبُود ہے جو تیرے سے کام یا کرامات کر سکے۔nW2اُس وقت مَیں نے خُداوند سے عاجِزی کے ساتھ درخواست کی کہ۔)2تُم اُن سے نہ ڈرنا کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا تُمہاری طرف سے آپ جنگ کر رہا ہے۔2اور اُسی مَوقع پر مَیں نے یشُوع کو حُکم دِیا کہ جو کُچھ خُداوند تُمہارے خُدا نے اِن دو بادشاہوں سے کِیا وہ سب تُو نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ۔ خُداوند اَیسا ہی اُس پار اُن سب سلطنتوں کا حال کرے گا جہاں تُو جا رہا ہے۔-U2تاوقتیکہ خُداوند تُمہارے بھائِیوں کو چَین نہ بخشے جَیسے تُم کو بخشا اور وہ بھی اُس مُلک پر جو خُداوند تُمہارا خُدا یَردن کے اُس پار تُم کو دیتا ہے قبضہ نہ کر لیں ۔ تب تُم سب اپنی مِلکِیّت میں جو مَیں نے تُم کو دی ہے لَوٹ کر آنے پاؤ گے۔L2مگر تُمہاری بِیویاں اور تُمہارے بال بچّے اور چَوپائے (کیونکہ مُجھے معلُوم ہے کہ تُمہارے پاس چَوپائے بُہت ہیں) سو یہ سب تُمہارے اُن ہی شہروں میں رہ جائیں جو مَیں نے تُم کو دِئے ہیں۔\32اور مَیں نے اُس وقت تُم کو حُکم دِیا کہ خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم کو یہ مُلک دِیا ہے کہ تُم اُس پر قبضہ کرو ۔ سو تُم سب جنگی مَرد مُسلّح ہو کر اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل کے آگے آگے پار چلو۔G 2اور مَیدان کو اور کِنّرت سے لے کر مَیدان کے دریا یعنی دریایِ شور تک جو مشرِق میں پِسگہ کے ڈھال تک پَھیلا ہُؤا ہے اور یَردن اور اُس کی ساری نواحی کو بھی مَیں نے اِن ہی کو دے دِیا۔J2اور رُوبِینِیوں اور جدّیوں کو مَیں نے جِلعاد سے وادیِ ارنون تک کا مُلک یعنی اُس وادی کے بیچ کے حِصّہ کو اُن کی ایک حد ّٹھہرا کر دریایِ یبوق تک جو عَمُّونیوں کی سرحدہے اُن کو دِیا۔E2اور جِلعاد مَیں نے مکِیر کو دِیا۔?~y2اور منسّی کے بیٹے یائِیر نے جسُورِیوں اورمَعَکاتِیوں کی سرحدتک اَرجُوب کے سارے مُلک کو لے لِیا اور اپنے نام پر بسن کے شہروں کو حوّوت یائِیر کا نام دِیا جو آج تک چلا آتا ہے)۔"}?2 اور جِلعاد کا باقی حِصّہ اور سارا بسن یعنی اَرجُوب کا سارا مُلک جو عوج کی قلمرو میں تھا مَیں نے منسّی کے آدھے قبِیلہ کو دِیا (بسن رفائِیم کا مُلک کہلاتا تھا۔H| 2 سو اِس مُلک پر ہم نے اُس وقت قبضہ کر لِیا اور عَروعیر جو وادیِ ارنون کے کنارے ہے اور جِلعاد کے کوہِستانی مُلک کا آدھا حِصّہ اور اُس کے شہر مَیں نے رُوبِینِیوں اور جدّیوں کو دِئے۔{2 (کیونکہ رفائِیم کی نسل میں سے فقط بسن کا بادشاہ عوج باقی رہا تھا ۔ اُس کا پلنگ لوہے کا بنا ہُؤا تھا اور وہ بنی عَمُّون کے شہر رَبّہ میں مَوجُود ہے اور آدمی کے ہاتھ کے ناپ کے مُطابِق نَو ہاتھ لمبا اور چار ہاتھ چَوڑا ہے)۔rz_2 اور سلکہ اور ادر عی تک مَیدان کے سب شہر اور سارا جِلعاد اور سارا بسن یعنی عوج کی سلطنت کے سب شہر جو بسن میں شامِل تھے ہم نے لے لِئے۔py[2 (اِس حرمُون کو صَیدانی سِریُون اور اموری سنِیر کہتے ہیں)۔qx]2یُوں ہم نے اُس وقت امورِیوں کے دونوں بادشاہوں کے ہاتھ سے جو یَردن پار رہتے تھے اُن کا مُلک وادیِ ارنون سے کوہِ حرمُو ن تک لے لِیا۔w2لیکن سب چَوپایوں اور شہروں کے مال کو لُوٹ کر ہم نے اپنے لِئے رکھ لِیا۔pv[2اور جَیسا ہم نے حسبون کے بادشاہ سِیحو ن کے ہاں کِیا وَیسا ہی اِن سب آباد شہروں کو مع عَورتوں اور بچّوں کے بِالکُل نابُود کر ڈالا۔u12یہ سب شہر فصِیل دار تھے اور اِن کی اُونچی اُونچی دِیواریں اور پھاٹک اور بینڈے تھے ۔ اِن کے علاوہ بُہت سے اَیسے قصبے بھی ہم نے لے لِئے جو فصِیل دار نہ تھے۔zto2اور ہم نے اُسی وقت اُس کے سب شہر لے لِئے اور ایک شہر بھی اَیسا نہ رہا جو ہم نے اُن سے لے نہ لِیا ہو ۔ یُوں اَرجُوب کا سارا مُلک جو بسن میں عوج کی سلطنت میں شامِل تھا اور اُس میں ساٹھ شہر تھے ہمارے قبضہ میں آیا۔+sQ2چُنانچہ خُداوند ہمارے خُدا نے بسن کے بادشاہ عوج کو بھی اُس کے سب آدمِیوں سمیت ہمارے قابُو میں کر دِیا اور ہم نے اُن کو یہاں تک مارا کہ اُن میں سے کوئی باقی نہ رہا۔r'2اور خُداوند نے مُجھ سے کہا اُس سے مت ڈر کیونکہ مَیں نے اُس کو اور اُس کے سب آدمِیوں اور مُلک کو تیرے قبضہ میں کر دِیا ہے ۔ جَیسا تُو نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن سے جو حسبو ن میں رہتا تھا کِیا وَیسا ہی تُو اِس سے بھی کرے گا۔kq S2پِھر ہم نے مُڑ کر بسن کا راستہ لِیا اور بسن کا بادشاہ عوج ادر عی میں اپنے سب آدمِیوں کو لے کر ہمارے مُقابلہ میں جنگ کرنے کو آیا۔p52%لیکن بنی عَمُّون کے مُلک کے نزدِیک اور دریایِ یبوق کی نواحی اور کوہِستان کے شہروں میں اور جہاں جہاں خُداوندہمارے خُدا نے ہم کو منع کِیا تھا تُو نہیں گیا۔coA2$اور عَروعیر سے جو وادیِ اَرنون کے کنارے ہے اوراُس شہر سے جو وادی میں ہے جِلعاد تک اَیسا کوئی شہرنہ تھا جِس کو سر کرنا ہمارے لِئے مُشکِل ہُؤا۔خُداوندہمارے خُدا نے سب کو ہمارے قبضہ میں کر دِیا۔&nG2#لیکن چَوپایوں کو اور شہروں کے مال کو جو ہمارے ہاتھ لگا لُوٹ کر ہم نے اپنے لِئے رکھ لِیا۔{mq2"اور ہم نے اُسی وقت اُس کے سب شہروں کو لے لِیا اورہر آباد شہر کو عَورتوں اور بچّوں سمیت بِالکُل نابُودکر دِیا اور کِسی کو باقی نہ چھوڑا۔^l72!اور خُداوند ہمارے خُدا نے اُسے ہمارے حوالہ کر دِیااور ہم نے اُسے اور اُس کے بیٹوں کو اور اُس کے سب آدمِیوں کو مار لِیا۔1k]2 تب سِیحو ن اپنے سب آدمِیوں کو لے کر ہمارے مُقابلہ میں نِکلا اور جنگ کرنے کے لِئے یَہض میں آیا۔j72اور خُداوند نے مُجھ سے کہا دیکھ مَیں سِیحو ن اور اُس کے مُلک کو تیرے ہاتھ میں حوالہ کرنے کو ہُوں سو تُواُس پر قبضہ کرنا شرُوع کر تاکہ وہ تیری مِیراث ٹھہرے۔^i72لیکن حسبو ن کے بادشاہ سِیحو ن نے ہم کو اپنے ہاں سے گُذرنے نہ دِیا کیونکہ خُداوند تیرے خُدا نے اُس کا مِزاج کڑا اور اُس کا دِل سخت کر دِیا تاکہ اُسے تیرے ہاتھ میں حوالہ کر دے جَیسا آج ظاہِر ہے۔ehE2جَیسے بنی عیسَو نے جو شعِیر میں رہتے ہیں اور موآبیوں نے جو عار شہر میں بستے ہیں میرے ساتھ کِیا ۔ جب تک کہ مَیں یَردن کو عبُور کر کے اُس مُلک میں پُہنچ نہ جاؤں جو خُداوند ہمارا خُدا ہم کو دیتا ہے۔g/2تُو رُوپَے لے کر میرے ہاتھ میرے کھانے کے لِئے خُورِش بیچنا اور میرے پِینے کے لِئے پانی بھی مُجھے رُوپَے لے کر دینا ۔ فقط مُجھے پاؤں پاؤں نِکل جانے دے۔Af}2مُجھے اپنے مُلک سے گُذر جانے دے ۔ مَیں شاہراہ سے ہو کر چلُوں گا اور دہنے اور بائیں ہاتھ نہیں مُڑُوں گا۔Ze/2اور مَیں نے دشتِ قدیما ت سے حسبون کے بادشاہ سِیحو ن کے پاس صُلح کے پَیغام کے ساتھ ایلچی روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ۔>dw2مَیں آج ہی سے تیرا خَوف اور رُعب اُن قَوموں کے دِل میں ڈالنا شرُوع کرُوں گا جو رُویِ زمِین پر رہتی ہیں ۔ وہ تیری خبر سُنیں گی اور کانپیں گی اور تیرے سبب سے بیتاب ہو جائیں گی۔`c;2سو اُٹھو اور وادیِ اَرنون کے پار جاؤ ۔ دیکھو مَیں نے حسبو ن کے بادشاہ سِیحو ن کو جو اموری ہے اُس کے مُلک سمیت تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا ہے ۔ سو اُس پر قبضہ کرنا شرُوع کرو اور اُس سے جنگ چھیڑ دو۔ p~}"|7zyxow vuu`tzssCqpKoknnllLkj)ihrgfed|c~az`?_`^/\[ZXWXUU)SQPONTMLKJ ICHG6EDRCA?>!={<;:98Q7m6@543210/5-,+*e(&%#"y! 2|{ _{k  - X {F?%JE2 وہاں سے وہ جُد جُودہ کو اور جُد جُودہ سے یوطبات کو چلے ۔ اِس مُلک میں پانی کی ندیاں ہیں۔fIG2 (پِھر بنی اِسرائیل بیروتِ بنی یَعَقان سے روانہ ہو کر موسیر ہ میں آئے ۔ وہِیں ہارُون نے رِحلت کی اور دفن بھی ہُؤا اور اُس کا بیٹا الِیعز ر کہانت کے مَنصب پر مُقرّر ہو کر اُس کی جگہ خِدمت کرنے لگا۔EH2 تب مَیں پہاڑ سے لَوٹ کر نِیچے آیا اور اِن لَوحوں کو اُس صندُوق میں جو مَیں نے بنایا تھا دھر دِیا اور خُداوند کے حُکم کے مُطابِق جو اُس نے مُجھے دِیا تھا وہ وہِیں رکھی ہُوئی ہیں۔PG2 اور جو دس حُکم خُداوند نے مجمع کے دِن پہاڑ پر آگ کے بِیچ میں سے تُم کو دِئے تھے اُن ہی کو پہلی تحرِیر کے مُطابِق اُس نے اِن لَوحوں پر لِکھ دِیا ۔ پِھراِن کو خُداوند نے میرے سپُرد کِیا۔1F]2 سو مَیں نے کِیکر کی لکڑی کا ایک صندُوق بنایا اور پہلی لَوحوں کی مانِند پتّھر کی دو لَوحیں تراش لِیں اور اُن دونوں لَوحوں کو اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے پہاڑ پر چڑھ گیا۔ E2 اور جو باتیں پہلی لَوحوں پر جِن کو تُو نے توڑ ڈالا لِکھی تِھیں وُہی مَیں اِن لَوحوں پر بھی لِکھ دُوں گا ۔ پِھر تُو اِن کو اُس صندُوق میں دھر دینا۔ D 2 اُس وقت خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ پہلی لَوحوں کی مانِند پتّھر کی دو اَور لَوحیں تراش لے اور میرے پاس پہاڑ پر آ جا اور ایک چوبی صندُوق بھی بنا لے۔:Co2 آخِر یہ لوگ تیری قَوم اور تیری میِراث ہیں جِن کو تُو اپنے بڑے زور اور بُلند بازُو سے نِکال لایا ہے۔QB2 تا اَیسا نہ ہو کہ جِس مُلک سے تُو ہم کو نِکال لایا ہے وہاں کے لوگ کہنے لگیں کہ چُونکہ خُداوند اُس مُلک میں جِس کا وعدہ اُس نے اُن سے کِیا تھا پُہنچا نہ سکا اور چُونکہ اُسے اُن سے نفرت بھی تھی اِس لِئے وہ اُن کو نِکال لے گیا تاکہ اُن کو بیابان میں ہلاک کر دے۔SA!2 اپنے خادِموں ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب کو یاد فرما اور اِس قَوم کی خُودسری اور شرارت اور گُناہ پر نظر نہ کر!۔c@A2 اور مَیں نے خُداوند سے یہ دُعا کی کہ اَے خُداوند خُدا! تُو اپنی قَوم اور اپنی مِیراث کے لوگوں کو جِن کو تُو نے اپنی قُدرت سے نجات بخشی اور جِن کو تُو زورآور ہاتھ سے مِصر سے نِکال لایا ہلاک نہ کر۔ ?2 سو وہ چالِیس دِن اور چالِیس رات جو مَیں خُداوند کے آگے اَوندھا پڑا رہا اِسی لِئے پڑا رہا کیونکہ خُداوند نے کہہ دِیا تھا کہ وہ تُم کو ہلاک کرے گا۔>-2 جِس دِن سے میری تُم سے واقفِیّت ہُوئی ہے تُم برابر خُداوند سے سرکشی کرتے رہے ہو۔'=I2 اور جب خُداوند نے تُم کو قادِس بَرنِیعَ سے یہ کہہ کر روانہ کِیا کہ جاؤ اور اُس مُلک پر جو مَیں نے تُم کو دِیا ہے قبضہ کرو تو اُس وقت بھی تُم نے خُداوند اپنے خُدا کے حُکم کو عدُول کِیا اور اُس پر اِیمان نہ لائے اور اُس کی بات نہ مانی۔<+2 اور تبعیر ہ اور مسّہ اور قِبروت ہَتّاوہ میں بھی تُم نے خُداوند کو غُصّہ دِلایا۔);M2 اور مَیں نے تُمہارے گُناہ کو یعنی اُس بچھڑے کو جو تُم نے بنایا تھا لے کر آگ میں جلایا ۔ پِھر اُسے کُوٹ کُوٹ کر اَیسا پِیسا کہ وہ گرد کی مانِند بارِیک ہو گیا اور اُس کی اُس راکھ کو اُس ندی میں جو پہاڑ سے نِکل کر نِیچے بہتی تھی ڈال دِیا۔I: 2 اور خُداوند ہارُون سے اَیسا غُصّہ تھا کہ اُسے ہلاک کرنا چاہا پر مَیں نے اُس وقت ہارُون کے لِئے بھی دُعا کی۔9#2 اور میں خُداوند کے قہر اور غضب سے ڈر رہا تھا کیونکہ وہ تُم سے سخت ناراض ہو کر تُم کو نیست و نابُود کرنے کو تھا لیکن خُداوند نے اُس بار بھی میری سُن لی۔.8W2 اور مَیں پہلے کی طرح چالِیس دِن اور چالِیس رات خُداوند کے آگے اَوندھا پڑا رہا ۔ مَیں نے نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا کیونکہ تُم سے بڑا گُناہ سرزد ہُؤا تھا اور خُداوند کو غُصّہ دِلانے کے لِئے تُم نے وہ کام کِیا جو اُس کی نظر میں بُرا تھا۔T7#2 تب مَیں نے اُن دونوں لَوحوں کو اپنے دونوں ہاتھوں سے لے کر پھینک دِیا اور تُمہاری آنکھوں کے سامنے اُن کو توڑ ڈالا۔K62 اور مَیں نے دیکھا کہ تُم نے خُداوند اپنے خُدا کا گُناہ کِیا اور اپنے لِئے ایک بچھڑا ڈھال کر بنا لِیا ہے اور بُہت جلد اُس راہ سے جِس کا حُکم خُداوند نے تُم کو دِیا تھا برگشتہ ہو گئے۔k5Q2 تب مَیں اُلٹا پِھرا اور پہاڑ سے نِیچے اُترا اور پہاڑ آگ سے دہک رہا تھا اور عہد کی وہ دونوں لَوحیں میرے دونوں ہاتھوں میں تِھیں۔4%2 سو اب تُو مُجھے اِن کو ہلاک کرنے دے تاکہ مَیں اِن کانام صفحۂِ روزگار سے مِٹا ڈالُوں اور مَیں تُجھ سے ایک قَوم جو اِن سے زورآور اور بڑی ہو بناؤُں گا۔&3G2 اور خُداوند نے مُجھ سے یہ بھی کہا کہ مَیں نے اِن لوگوں کو دیکھ لِیا ۔ یہ گردن کش لوگ ہیں۔2)2 اور خُداوند نے مُجھ سے کہا اُٹھ کر جلد یہاں سے نِیچے جا کیونکہ تیرے لوگ جِن کو تُو مِصر سے نِکال لایا ہے بِگڑ گئے ہیں ۔ وہ اُس راہ سے جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم دِیا جلد برگشتہ ہو گئے اور اپنے لِئے ایک مُورت ڈھال کربنا لی ہے۔F12 اور چالِیس دِن اور چالِیس رات کے بعد خُداوند نے پتّھر کی وہ دونوں لَوحیں یعنی عہد کی لَوحیں مُجھ کو دِیں۔M02 اور خُداوند نے اپنے ہاتھ کی لِکھی ہُوئی پتّھر کی دونوں لَوحیں میرے سپُرد کِیں اور اُن پر وُہی باتیں لِکھی تِھیں جو خُداوند نے پہاڑ پر آگ کے بِیچ میں سے مجمع کے دِن تُم سے کہی تِھیں۔j/O2 جب مَیں پتّھر کی دونوں لَوحوں کو یعنی اُس عہد کی لَوحوں کو جو خُداوند نے تُم سے باندھا تھا لینے کو پہاڑ پر چڑھ گیا تو مَیں چالِیس دِن اور چالِیس رات وہِیں پہاڑ پر رہا اور نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا۔U.%2 اور حورِب میں بھی تُم نے خُداوند کو غُصّہ دِلایا چُنانچہ خُداوند ناراض ہو کر تُم کو نیست و نابُود کرنا چاہتا تھا۔w-i2 اِس بات کو یاد رکھ اور کبھی نہ بُھول کہ تُونے خُداوند اپنے خُدا کو بیابان میں کِس کِس طرح غُصّہ دِلایا بلکہ جب سے تُم مُلکِ مِصر سے نِکلے ہو تب سے اِس جگہ پُہنچنے تک تُم برابر خُداوند سے بغاوت ہی کرتے رہے۔, 2 غرض تُو سمُجھ لے کہ خُداوند تیرا خُدا تیری صداقت کے سبب سے یہ اچھّا مُلک تُجھے قبضہ کرنے کے لِئے نہیں دے رہا ہے کیونکہ تُو ایک گردن کش قَوم ہے۔w+i2 تُو اپنی صداقت یا اپنے دِل کی راستی کے سبب سے اُس مُلک پر قبضہ کرنے کو نہیں جا رہا ہے بلکہ خُداوند تیرا خُدا اِن قَوموں کی شرارت کے باعِث اِن کو تیرے آگے سے خارِج کرتا ہے تاکہ یُوں وہ اُس وعدہ کو جِس کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا ابرہا م اور اِضحاق اور یعقُوب سے کھائی پُورا کرے۔>*w2 اور جب خُداوند تیرا خُدا اُن کو تیرے آگے سے نِکال چُکے تو تُو اپنے دِل میں یہ نہ کہنا کہ میری صداقت کے سبب سے خُداوند مُجھے اِس مُلک پر قبضہ کرنے کو یہاں لایا کیونکہ فی الواقِع اِن کی شرارت کے سبب سے خُداوند اِن قَوموں کو تیرے آگے سے نِکالتا ہے۔$)C2 پس تُو آج کے دِن جان لے کہ خُداوند تیرا خُدا تیرے آگے آگے بھسم کرنے والی آگ کی طرح پار جا رہا ہے۔ وہ اُن کو فنا کرے گا اور وہ اُن کو تیرے آگے پست کرے گا اَیسا کہ تُو اُن کو نِکال کر جلد ہلاک کر ڈالے گا جَیسا خُداوند نے تُجھ سے کہا ہے۔,(S2 وہاں عناقِیم کی اَولاد ہیں جو بڑے بڑے اور قدآور لوگ ہیں ۔ تُجھے اُن کا حال معلُوم ہے اور تُو نے اُن کی بابت یہ کہتے سُنا ہے کہ بنی عناق کا مُقابلہ کَون کر سکتا ہے؟۔K' 2 سُن لے اَے اِسرا ئیل آج تُجھے یَردن پار اِس لِئے جانا ہے کہ تُو اَیسی قَوموں پر جو تُجھ سے بڑی اور زورآور ہیں اور اَیسے بڑے شہروں پر جِن کی فصِیلیں آسمان سے باتیں کرتی ہیں قبضہ کرے۔x&k2جِن قَوموں کو خُداوند تُمہارے سامنے ہلاک کرنے کو ہے اُن ہی کی طرح تُم بھی خُداوند اپنے خُدا کی بات نہ ماننے کے سبب سے ہلاک ہو جاؤ گے۔Q%2اور اگر تُو کبھی خُداوند اپنے خُدا کو بُھولے اور اَور معبُودوں کا پَیرو بن کر اُن کی عِبادت اور پرستِش کرے تو مَیں آج کے دِن تُم کو آگاہ کِئے دیتا ہُوں کہ تُم ضرُور ہی نیست ہو جاؤ گے۔w$i2بلکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کو یاد رکھنا کیونکہ وُہی تُجھ کو دَولت حاصِل کرنے کی قُوّت اِس لِئے دیتا ہے کہ اپنے اُس عہد کو جِس کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا سے کھائی تھی قائِم رکھّے جَیسا آج کے دِن ظاہِر ہے۔O#2اور اَیسا نہ ہو کہ تُو اپنے دِل میں کہنے لگے کہ میری ہی طاقت اور ہاتھ کے زور سے مُجھ کو یہ دَولت نصِیب ہُوئی ہے۔ " 2اور تُجھ کو بیابان میں وہ مَنّ کِھلایا جِسے تیرے باپ دادا جانتے بھی نہ تھے تاکہ تُجھ کو عاجِز کرے اور تیری آزمایش کر کے آخِر میں تیرا بھلا کرے۔a!=2اور اَیسے وسِیع اور ہَولناک بیابان میں تیرا رہبر ہُؤا جہاں جلانے والے سانپ اور بِچُّھو تھے اور جہاں کی زمِین بغَیر پانی کے سُوکھی پڑی تھی ۔ وہاں اُس نے تیرے لِئے چقمق کی چٹان سے پانی نِکالا۔k Q2تو تیرے دِل میں غرُور سمائے اور تُو خُداوند اپنے خُدا کو بُھول جائے جو تُجھ کو مُلکِ مِصر یعنی غُلامی کے گھر سے نِکال لایا ہے۔D2 اور تیرے گائے بَیل کے گلّے اور بھیڑ بکرِیاں بڑھ جائیں اور تیرے پاس چاندی اور سونا اور مال بکثرت ہو جائے۔2 اَیسانہ ہو کہ جب تُو کھا کر سیر ہو اور خُوشنُما گھر بنا کر اُن میں رہنے لگے۔)M2 سو خبردار رہنا کہ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کو بُھول کر اُس کے فرمانوں اور حُکموں اور آئِین کو جِن کو آج مَیں تُجھ کو سُناتا ہُوں ماننا چھوڑ دے۔`;2 اور تُو کھائے گا اور سیر ہو گا اور اُس اچھّے مُلک کے لِئے جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے اُس کا شُکر بجا لائے گا۔9m2 اُس مُلک میں تُجھ کو روٹی بافِراط مِلے گی اور تُجھ کو کِسی چِیز کی کمی نہ ہو گی کیونکہ اُس مُلک کے پتّھر بھی لوہا ہیں اور وہاں کے پہاڑوں سے تُو تانبا کھود کر نِکال سکے گا۔ 2وہ اَیسا مُلک ہے جہاں گیہُوں اور جَو اور انگُور اور انجِیر کے درخت اور انار ہوتے ہیں ۔ وہ اَیسا مُلک ہے جہاں رَوغن دار زَیتُون اور شہد بھی ہے۔3a2کیونکہ خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو ایک اچھّے مُلک میں لِئے جاتا ہے ۔ وہ پانی کی ندیوں اور اَیسے چشموں اور سوتوں کا مُلک ہے جو وادِیوں اور پہاڑوں سے پُھوٹ کر نِکلتے ہیں۔8k2سو تُو خُداوند اپنے خُدا کی راہوں پر چلنے اور اُس کا خَوف ماننے کے لِئے اُس کے حُکموں پر عمل کرنا۔kQ2اور تُو اپنے دِل میں خیال رکھنا کہ جِس طرح آدمی اپنے بیٹے کو تنبِیہ کرتا ہے وَیسے ہی خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو تنبِیہ کرتا ہے۔"?2اِن چالِیس برسوں میں نہ تو تیرے تن پر تیرے کپڑے پُرانے ہُوئے اور نہ تیرے پاؤں سُوجے۔R2اور اُس نے تُجھ کو عاجِز کِیا بھی اور تُجھ کو بُھوکا ہونے دِیا اور وہ مَنّ جِسے نہ تُو نہ تیرے باپ دادا جانتے تھے تُجھ کو کِھلایا تاکہ تُجھ کو سِکھائے کہ اِنسان صِرف روٹی ہی سے جِیتا نہیں رہتا بلکہ ہر بات سے جوخُداوند کے مُنہ سے نِکلتی ہے وہ جِیتا رہتا ہے۔2اور تُو اُس سارے طرِیق کو یاد رکھنا جِس پر اِن چالِیس برسوں میں خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو اِس بیابان میں چلایا تاکہ وہ تُجھ کو عاجِز کر کے آزمائے اور تیرے دِل کی بات دریافت کرے کہ تُو اُس کے حُکموں کو مانے گا یا نہیں۔t e2سب حُکموں پر جو آج کے دِن مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں تُم اِحتیاط کر کے عمل کرنا تاکہ تُم جِیتے اور بڑھتے رہو اور جِس مُلک کی بابت خُداوند نے تُمہارے باپ دادا سے قَسم کھائی ہے تُم اُس میں جا کر اُس پر قبضہ کرو۔J2سو تُو اَیسی مکرُوہ چِیز اپنے گھر میں لا کر اُس کی طرح نیست کر دِیا جانے کے لائِق نہ بن جانا بلکہ تُو اُس سے ازحد گھِن کھانا اور اُس سے بِالکُل نفرت رکھنا کیونکہ وہ ملعُون چِیز ہے۔72تُم اُن کے دیوتاؤں کی تراشی ہُوئی مُورتوں کو آگ سے جلا دینا اور جو چاندی یا سونا اُن پر ہو اُس کا تُو لالچ نہ کرنا اور نہ اُسے لینا تا نہ ہو کہ تُو اُس کے پھندے میں پھنس جائے کیونکہ اَیسی بات خُداوند تیرے خُدا کے آگے مکرُوہ ہے۔>w2اور وہ اُن کے بادشاہوں کو تیرے قابُو میں کر دے گا اور تُو اُن کا نام صفحۂِ روزگار سے مِٹا ڈالے گا اور کوئی مَرد تیرا سامنا نہ کر سکے گا یہاں تک کہ تُو اُن کو نابُود کر دے گا۔H 2بلکہ خُداوند تیرا خُدا اُن کو تیرے حوالہ کرے گا اور اُن کو اَیسی شِکستِ فاش دے گا کہ وہ نابُود ہو جائیں گے۔=u2اور خُداوند تیرا خُدا اُن قَوموں کو تیرے آگے سے تھوڑا تھوڑا کر کے دفع کرے گا ۔ تُو ایک ہی دَم اُن کو ہلاک نہ کرنا ۔ اَیسا نہ ہو کہ جنگلی درِندے بڑھ کر تُجھ پر حملہ کرنے لگیں۔D 2سو تُو اُن سے دہشت نہ کھانا کیونکہ خُداوند تیرا خُدا تیرے بِیچ میں ہے اور وہ خُدایِ عظِیم اور مُہِیب ہے۔ }2بلکہ خُداوند تیرا خُدا اُن میں زنبُوروں کو بھیج دے گا یہاں تک کہ جو اُن میں سے باقی بچ کر چُھپ جائیں گے وہ بھی تیرے آگے سے ہلاک ہو جائیں گے۔8 k2یعنی اُن بڑے بڑے تجربوں کو جِن کو تیری آنکھوں نے دیکھا اور اُن نِشانوں اور مُعجِزوں اور زورآور ہاتھ اور بُلند بازُو کو جِن سے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو نِکال لایا کیونکہ خُداوند تیرا خُدا اَیسا ہی اُن سب قَوموں سے کرے گا جِن سے تُو ڈرتا ہے۔O 2تَو بھی تُو اُن سے نہ ڈرنا بلکہ جو کُچھ خُداوند تیرے خُدا نے فِرعو ن اور سارے مِصر سے کِیا اُسے خُوب یاد رکھنا۔1 ]2اور اگر تیرا دِل بھی یہ کہے کہ یہ قَومیں تو مُجھ سے زِیادہ ہیں ۔ مَیں اُن کو کیونکر نِکالُوں؟۔S!2اور تُو اُن سب قَوموں کو جِن کو خُداوند تیرا خُدا تیرے قابُو میں کر دے گا نابُود کر ڈالنا ۔ تُو اُن پر ترس نہ کھانا اور نہ اُن کے دیوتاؤں کی عِبادت کرنا ورنہ یہ تیرے لِئے ایک جال ہو گا۔I 2اور خُداوند ہر قِسم کی بیماری تُجھ سے دُور کرے گا اور مِصر کے اُن بُرے روگوں کو جِن سے تُو واقِف ہے تُجھ کو لگنے نہ دے گا بلکہ اُن کو اُن پر جو تُجھ سے عداوت رکھتے ہیں نازِل کرے گا۔S!2تُجھ کو سب قَوموں سے زِیادہ برکت دی جائے گی اور تُم میں یا تُمہارے چَوپایوں میں نہ تُو کوئی عقِیم ہو گا نہ بانجھ۔2 اور تُجھ سے مُحبّت رکھّے گا اور تُجھ کو برکت دے گا اور بڑھائے گا اور اُس مُلک میں جِسے تُجھ کو دینے کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا سے کھائی وہ تیری اَولاد پر اور تیری زمِین کی پَیداوار یعنی تیرے غلّہ اور مَے اور تیل پر اور تیرے گائے بَیل کے اور بھیڑ بکرِیوں کے بچّوں پر برکت نازِل کرے گا۔L2 اور تُمہارے اِن حُکموں کو سُننے اور ماننے اور اُن پر عمل کرنے کے سبب سے خُداوند تیرا خُدا بھی تیرے ساتھ اُس عہد اور رحمت کو قائِم رکھّے گا جِن کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا سے کھائی۔K2 اِس لِئے جو فرمان اور آئِین اور احکام مَیں آج کے دِن تُجھ کو بتاتا ہُوں تُو اُن کو ماننا اور اُن پر عمل کرنا۔\32 اور جو اُس سے عداوت رکھتے ہیں اُن کو اُن کے دیکھتے ہی دیکھتے بدلہ دے کر ہلاک کر ڈالتا ہے ۔ وہ اُس کے بارے میں جو اُس سے عداوت رکھتا ہے دیر نہ کرے گا بلکہ اُسی کے دیکھتے دیکھتے اُسے بدلہ دے گا۔fG2 سو جان لے کہ خُداوند تیرا خُدا وُہی خُدا ہے ۔ وہ وفادار خُدا ہے اور جو اُس سے مُحبّت رکھتے اور اُس کے حُکموں کو مانتے ہیں اُن کے ساتھ ہزار پُشت تک وہ اپنے عہد کو قائِم رکھتا اور اُن پر رحم کرتا ہے۔C2بلکہ چُونکہ خُداوند کو تُم سے مُحبّت ہے اور وہ اُس قَسم کو جو اُس نے تُمہارے باپ دادا سے کھائی پُورا کرنا چاہتا تھا اِس لِئے خُداوند تُم کو اپنے زورآور ہاتھ سے نِکال لایا اور غُلامی کے گھر یعنی مِصر کے بادشاہ فِرعو ن کے ہاتھ سے تُم کو مَخلصی بخشی۔!=2خُداوند نے جو تُم سے مُحبّت کی اور تُم کو چن لِیا تو اِس کا سبب یہ نہ تھا کہ تُم شُمار میں اَور قَوموں سے زِیادہ تھے کیونکہ تُم سب قَوموں سے شُمار میں کم تھے۔/~Y2کیونکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے ایک مُقدّس قَوم ہے ۔ خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو رُویِ زمِین کی اَور سب قَوموں میں سے چُن لِیا ہے تاکہ اُس کی خاص اُمّت ٹھہرے۔J}2بلکہ تُم اُن سے یہ سلُوک کرنا کہ اُن کے مذبحوں کو ڈھا دینا ۔ اُن کے سُتُونوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر دینا اور اُن کی یسِیرتوں کو کاٹ ڈالنا اور اُن کی تراشی ہُوئی مُورتیں آگ میں جلا دینا۔-|U2کیونکہ وہ تیرے بیٹوں کو میری پَیروی سے برگشتہ کر دیں گے تاکہ وہ اَور معبُودوں کی عِبادت کریں ۔ یُوں خُداوند کا غضب تُم پر بھڑکے گا اور وہ تُجھ کو جلد ہلاک کر دے گا۔[{12تُو اُن سے بیاہ شادی بھی نہ کرنا ۔ نہ اُن کے بیٹوں کو اپنی بیٹِیاں دینا اور نہ اپنے بیٹوں کے لِئے اُن کی بیٹِیاں لینا۔7zi2اور جب خُداوند تیرا خُدا اُن کو تیرے آگے شِکست دِلائے اور تُو اُن کو مار لے تو تُو اُن کو بِالکُل نابُود کر ڈالنا ۔ تُو اُن سے کوئی عہد نہ باندھنا اور نہ اُن پر رحم کرنا۔y }2جب خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو اُس مُلک میں جِس پر قبضہ کرنے کے لِئے تُو جا رہا ہے پُہنچا دے اور تیرے آگے سے اُن بُہت سی قَوموں کو یعنی حِتِّیوں اور جرِجاسِیوں اور امورِیوں اور کنعانیوں اور فرِزِّیوں اور حوِ ّیوں اور یبُوسِیوں کو جو ساتوں قَومیں تُجھ سے بڑی اور زورآور ہیں نِکال دے۔zxo2اور اگر ہم اِحتیاط رکھّیں کہ خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اِن سب حُکموں کو مانیں جَیسا اُس نے ہم سے کہا ہے تو اِسی میں ہماری صداقت ہو گی۔>ww2سو خُداوند نے ہم کو اِن سب احکام پر عمل کرنے اور ہمیشہ اپنی بھلائی کے لِئے خُداوند اپنے خُدا کا خَوف ماننے کا حُکم دِیا ہے تاکہ وہ ہم کو زِندہ رکھّے جَیسا آج کے دِن ظاہِرہے۔Yv-2اور ہم کو وہاں سے نِکال لایا تاکہ ہم کو اِس مُلک میں جِسے ہم کو دینے کی قَسم اُس نے ہمارے باپ دادا سے کھائی پُہنچائے۔bu?2اور خُداوند نے بڑے بڑے اور ہَولناک عجائب و نِشان ہمارے سامنے اہلِ مِصر اور فِرعو ن اور اُس کے سب گھرانے پر کر کے دِکھائے۔mtU2تو تُو اپنے بیٹوں کو یہ جواب دینا کہ جب ہم مِصر میں فِرعون کے غُلام تھے تو خُداوند اپنے زورآور ہاتھ سے ہم کو مِصر سے نِکال لایا۔'sI2اور جب آیندہ زمانہ میں تیرے بیٹے تُجھ سے سوال کریں کہ جِن شہادتوں اور آئِین اور فرمان کے ماننے کا حُکم خُداوند ہمارے خُدا نے تُم کو دِیا ہے اُن کا مطلب کیا ہے؟۔r 2اور خُداوند تیرے سب دُشمنوں کو تیرے آگے سے دفع کرے جَیسا اُس نے کہا ہے۔Vq'2اور تُو وُہی کرنا جو خُداوند کی نظر میں دُرُست اور اچھّا ہے تاکہ تیرا بھلا ہو اور جِس اچھّے مُلک کی بابت خُداوند نے تیرے باپ دادا سے قَسم کھائی تُو اُس میں داخِل ہو کر اُس پر قبضہ کر سکے۔Ep2تُم جانفشانی سے خُداوند اپنے خُدا کے حُکموں اور شہادتوں اور آئِین کو جو اُس نے تُجھ کو فرمائے ہیں ماننا۔ o2تُم خُداوند اپنے خُدا کو مت آزمانا جَیسا تُم نے اُسے مسّہ میں آزمایا تھا۔$nC2کیونکہ خُداوند تیرا خُدا جو تیرے درمیان ہے غیُور خُدا ہے ۔ سو اَیسا نہ ہو کہ خُداوند تیرے خُدا کا غضب تُجھ پر بھڑکے اور وہ تُجھ کو رُویِ زمِین پر سے فنا کر دے۔3ma2تُم اَور معبُودوں کی یعنی اُن قَوموں کے معبُودوں کی جو تُمہارے آس پاس رہتی ہیں پَیروی نہ کرنا۔+lQ2 تُو خُداوند اپنے خُدا کا خَوف ماننا اور اُسی کی عِبادت کرنا اور اُسی کے نام کی قَسم کھانا۔\k32 تو تُو ہوشیار رہنا تا اَیسا نہ ہو کہ تُو خُداوند کو جو تُجھ کو مُلکِ مِصر یعنی غُلامی کے گھر سے نِکال لایا بُھول جائے۔yjm2 اور اچّھّی اچّھّی چِیزوں سے بھرے ہُوئے گھر جِن کو تُو نے نہیں بھرا اور کھودے کُھدائے حَوض جو تُو نے نہیں کھودے اور انگُور کے باغ اور زَیتُون کے درخت جو تُو نے نہیں لگائےعِنایت کرے اور تُو کھائے اور سیر ہو۔wii2 اور جب خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو اُس مُلک میں پُہنچائے جِسے تُجھ کو دینے کی قَسم اُس نے تیرے باپ دادا ابرہام اور اِضحاق اور یعقُوب سے کھائی اور جب وہ تُجھ کو بڑے بڑے اور اچھّے شہر جِن کو تُو نے نہیں بنایا۔{hq2 اور تُو اُن کو اپنے گھر کی چَوکھٹوں اور اپنے پھاٹکوں پر لِکھنا۔5ge2اور تُو نِشان کے طَور پر اِن کو اپنے ہاتھ پر باندھنا اور وہ تیری پیشانی پر ٹِیکوں کی مانِند ہوں۔bf?2اور تُو اِن کو اپنی اَولاد کے ذِہن نشِین کرنا اور گھر بَیٹھے اور راہ چلتے اور لیٹتے اور اُٹھتے وقت اِن کا ذِکر کِیا کرنا۔e2اور یہ باتیں جِن کا حُکم آج مَیں تُجھے دیتا ہُوں تیرے دِل پر نقش رہیں۔+dQ2تُو اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری طاقت سے خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھ۔ncW2سُن اَے اِسرائیل ! خُداوند ہمارا خُدا ایک ہی خُداوند ہے۔ab=2اِس لِئے اَے اِسرا ئیل! سُن اور اِحتیاط کر کے اُن پر عمل کر تاکہ تیرا بھلا ہو اور تُم خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے وعدہ کے مُطابِق اُس مُلک میں جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہےنِہایت بڑھ جاؤ۔6ag2اور تُو اپنے بیٹوں اور پوتوں سمیت خُداوند اپنے خُدا کا خَوف مان کر اُس کے تمام آئِین اور احکام پر جو مَیں تُجھ کو بتاتا ہُوں زِندگی بھر عمل کرنا تاکہ تیری عُمر دراز ہو۔?` {2یہ وہ فرمان اور آئِین اور احکام ہیں جِن کو خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم کو سِکھانے کا حُکم دِیا ہے تاکہ تُم اُن پر اُس مُلک میں عمل کرو جِس پر قبضہ کرنے کے لِئے پار جانے کو ہو۔G_ 2!تُم اُس سارے طرِیق پر جِس کا حُکم خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم کو دِیا ہے چلنا تاکہ تُم جِیتے رہو اور تُمہارا بھلا ہو اور تُمہاری عُمر اُس مُلک میں جِس پر تُم قبضہ کرو گے دراز ہو۔g^I2 سو تُم اِحتیاط رکھنا اور جَیسا خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم کو حُکم دِیا ہے وَیسا ہی کرنا اور دہنے یا بائیںہاتھ کو نہ مُڑنا۔n]W2پر تُو یہِیں میرے پاس کھڑا رہ اور مَیں وہ سب فرمان اور سب آئِین اور احکام جو تُجھے اُن کو سِکھانے ہیں تُجھ کو بتاؤُں گا تاکہ وہ اُن پر اُس مُلک میں جو مَیں اُن کو قبضہ کرنے کے لِئے دیتا ہُوں عمل کریں۔o\Y2سو تُو جا کر اُن سے کہہ دے کہ تُم اپنے ڈیروں کو لَوٹ جاؤ۔v[g2کاش اُن میں اَیسا ہی دِل ہو تاکہ وہ میرا خَوف مان کر ہمیشہ میرے سب حُکموں پر عمل کرتے تاکہ سدا اُن کا اور اُن کی اَولاد کا بھلا ہوتا!۔ z~p}Q|S{&y|xxvv^u4tdssrqpWnml9kj.ih[g7edcbaa5`N_]\\_[2YYWVV U_TRQPP NM]KKJzIGG4FoE BA)@z?Z==7;99*75l433.2D1y0.-+*!)((i'7%$"I }%j i t z R ad 4J=Du2تو تُو اُسے بیچ کر رُوپَے کو باندھ ہاتھ میں لِئے ہُوئے اُس جگہ چلے جانا جِسے خُداوند تیرا خُدا چُنے۔"C?2اور اگر وہ جگہ جِس کو خُداوند تیرا خُدا اپنے نام کو وہاں قائِم کرنے کے لِئے چُنے تیرے گھر سے بُہت دُور ہو اور راستہ بھی اِس قدر لمبا ہو کہ تُو اپنی دَہ یکی کو اُس حال میں جب خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو برکت بخشے وہاں تک نہ لے جا سکے۔4Bc2اور تُو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اُسی مقام میں جِسے وہ اپنے نام کے مسکن کے لِئے چُنے اپنے غلّہ اور مَے اور تیل کی دَہ یکی کو اور اپنے گائے بَیل اور بھیڑ بکرِیوں کے پہلوٹھوں کو کھانا تاکہ تُو ہمیشہ خُداوند اپنے خُدا کا خَوف ماننا سِیکھے۔A 2تُو اپنے غلّہ میں سے جو سال بسال تیرے کھیتوں میں پَیدا ہو دَہ یکی دینا۔R@2جو جانور آپ ہی مَر جائے تُم اُسے مت کھانا ۔ تُو اُسے کِسی پردیسی کو جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو کھانے کو دے سکتا ہے یا اُسے کِسی اجنبی آدمی کے ہاتھ بیچ سکتا ہے کیونکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی مُقدّس قَوم ہے ۔ تُو حلوان کو اُسی کی ماں کے دُودھ میں نہ اُبالنا۔W?)2اور پاک پرِندوں میں سے تُم جِسے چاہو کھاؤ۔>2اور سب پردار رینگنے والے جاندار تُمہارے لِئے ناپاک ہیں ۔ وہ کھائے نہ جائیں۔e=E2اور لقلق اور ہر قِسم کا بگلا اور ہُدہُد اور چمگادڑ۔?<{2اور حواصِل اور رخم اور ہڑگیلا۔;;s2اور بُوم اور اُلُّو اور قاز۔n:W2اور شُتر مُرغ اور چُغد اور کوکل اور قِسم قِسم کے شاہِین۔%9G2ہر قِسم کا کوّا۔X8+2 اور چِیل اور باز اور گِدھ اور اُن کی اِقسام۔712 لیکن اِن میں سے تُم کِسی کو نہ کھانا یعنی عُقاب اور اُستخوان خوار اور بحری عُقاب۔Z6/2 پاک پرِندوں میں سے تُم جِسے چاہو کھا سکتے ہو۔5#2 لیکن جِس کے پر اور چِھلکے نہ ہوں تُم اُسے مت کھانا ۔ وہ تُمہارے لِئے ناپاک ہے۔{4q2 آبی جانوروں میں سے تُم اُن ہی کو کھانا جِن کے پر اور چِھلکے ہوں۔(3K2اور سُؤر تُمہارے لِئے اِس سبب سے ناپاک ہے کہ اُس کے پاؤں تو چِرے ہُوئے ہیں پر وہ جُگالی نہیں کرتا ۔ تُم نہ تو اُن کا گوشت کھانا اور نہ اُن کی لاش کو ہاتھ لگانا۔22لیکن اُن میں سے جو جُگالی کرتے ہیں یا اُن کے پاؤں چِرے ہُوئے ہیں تُم اُن کو یعنی اُونٹ اور خرگوش اور سافان کو نہ کھانا کیونکہ یہ جُگالی کرتے ہیں لیکن اِن کے پاؤں چِرے ہُوئے نہیں ہیں سو یہ تُمہارے لِئے ناپاک ہیں۔I1 2اَورچَوپایوں میں سے جِس جِس کے پاؤں الگ اور چِرے ہُوئے ہیں اور وہ جُگالی بھی کرتا ہو تُم اُسے کھا سکتے ہو۔ 0;2اور ہرن اور چکارا اور چھوٹا ہرن اور بُزِ کوہی اور سابر اور نِیل گائے اور جنگلی بھیڑ۔/2جِن چَوپایوں کو تُم کھا سکتے ہو وہ یہ ہیں یعنی گائے بَیل اور بھیڑ اور بکری۔I. 2تُو کِسی گھِنَونی چِیز کو مت کھانا۔-'2کیونکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی مُقدّس قَوم ہے اور خُداوند نے تُجھ کو رُویِ زمِین کی اَور سب قَوموں میں سے چُن لِیا ہے تاکہ تُو اُس کی خاص قَوم ٹھہرے۔S, #2تم خُداوند اپنے خُدا کے فرزند ہو ۔ تُم مُردوں کے سبب سے اپنے آپ کو زخمی نہ کرنا اور نہ اپنے ابرُو کے بال مُنڈوانا۔-+U2 یہ تب ہی ہو گا جب تُو خُداوند اپنے خُدا کی بات مان کراُس کے حُکموں پر جو آج مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں چلے اور جو کُچھ خُداوند تیرے خُدا کی نظر میں ٹِھیک ہے اُسی کو کرے۔*2 اور اُن مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں میں سے کُچھ بھی تیرے ہاتھ میں نہ رہے تاکہ خُداوند اپنے قہرِ شدِید سے باز آئے اور جَیسا اُس نے تیرے باپ دادا سے قَسم کھائی ہے اُس کے مُطابِق تُجھ پر رحم کرے اور ترس کھائے اور تُجھ کو بڑھائے۔f)G2 اور وہاں کی ساری لُوٹ کو چَوک کے بِیچ جمع کر کے اُس شہر کو اور وہاں کی لُوٹ کو تِنکا تِنکا خُداوند اپنے خُدا کے حضُور آگ سے جلا دینا اور وہ ہمیشہ کو ایک ڈھیر سا پڑا رہے اور پِھر کبھی بنایا نہ جائے۔q(]2 تو تُو اُس شہر کے باشِندوں کو تلوار سے ضرُور قتل کر ڈالنا اور وہاں کا سب کُچھ اور چَوپائے وغیرہ تلوار ہی سے نیست و نابُود کر دینا۔w'i2 تو تُو دریافت اور خُوب تفتِیش کر کے پتا لگانا اور دیکھ اگر یہ سچ ہو اور قطعی یِہی بات نِکلے کہ اَیسا مکرُوہ کام تیرے درمیان کِیا گیا۔"&?2 چند خبِیث آدمِیوں نے تیرے ہی بِیچ میں سے نِکل کر اپنے شہر کے لوگوں کو یہ کہہ کر گُمراہ کر دِیا ہے کہ چلو!ہم اَور معبُودوں کی جِن سے تُم واقِف نہیں پُوجا کریں۔L%2 اور جو شہر خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو رہنے کو دِئے ہیں اگر اُن میں سے کِسی کے بارے میں تُو یہ افواہ سُنے کہ۔$!2 تب سب اِسرا ئیل سُن کر ڈریں گے اور تیرے درمیان پِھر اَیسی شرارت نہیں کریں گے۔##A2 اور تُو اُسے سنگسار کرنا تاکہ وہ مَر جائے کیونکہ اُس نے تُجھ کو خُداوند تیرے خُدا سے جو تُجھ کو مُلکِ مِصر یعنی غُلامی کے گھر سے نِکال لایا برگشتہ کرنا چاہا۔K"2 بلکہ تُو اُس کو ضرُور قتل کرنا اور اُس کو قتل کرتے وقت پہلے تیرا ہاتھ اُس پر پڑے ۔ اُس کے بعد سب قَوم کا ہاتھ۔!2 تو تُو اِس پر اُس کے ساتھ رضامند نہ ہونا اور نہ اُس کی بات سُننا ۔ تُو اُس پر ترس بھی نہ کھانا اور نہ اُس کی رِعایت کرنا اور نہ اُسے چُھپانا۔q ]2 یعنی اُن لوگوں کے دیوتا جو تُمہارے گرِداگِرد تیرے نزدِیک رہتے ہیں یا تُجھ سے دُور زمِین کے اِس سِرے سے اُس سِرے تک بسے ہُوئے ہیں۔H 2 اگر تیرا بھائی یا تیری ماں کا بیٹا یا تیرا بیٹا یا بیٹی یا تیری ہم آغوش بِیوی یا تیرا دوست جِس کو تُو اپنی جان کے برابر عزِیز رکھتا ہے تُجھ کو چُپکے چُپکے پُھسلا کر کہے کہ چلو ہم اَور دیوتاؤں کی پُوجا کریں جِن سے تُو اور تیرے باپ دادا واقِف بھی نہیں۔P2 وہ نبی یا خواب دیکھنے والا قتل کِیا جائے کیونکہ اُس نے تُم کو خُداوند تُمہارے خُدا سے (جِس نے تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکالا اور تُجھ کوغُلامی کے گھر سے رہائی بخشی) بغاوت کرنے کی ترغِیب دی تاکہ تُجھ کو اُس راہ سے جِس پر خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو چلنے کا حُکم دِیا ہے بہکائے ۔ یُوں تُو اپنے بِیچ میں سے اَیسی بدی کو دُور کر دینا۔32 تُم خُداوند اپنے خُدا کی پَیروی کرنا اور اُس کا خَوف ماننا اور اُس کے حُکموں پر چلنا اور اُس کی بات سُننا ۔ تُم اُسی کی بندگی کرنا اور اُسی سے لِپٹے رہنا۔vg2 تو تُو ہرگِز اُس نبی یا خواب دیکھنے والے کی بات کو نہ سُننا کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا تُم کو آزمائے گا تاکہ جان لے کہ تُم خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے مُحبّت رکھتے ہو یا نہیں۔.W2 اور وہ نِشان یا عجِیب بات جِس کی اُس نے تُجھ کو خبر دی وقُوع میں آئے اور وہ تُجھ سے کہے کہ آ ہم اَور معبُودوں کی جِن سے تُو واقِف نہیں پَیروی کر کے اُن کی پُوجا کریں۔; s2 اگر تیرے درمیان کوئی نبی یا خواب دیکھنے والا ظاہِر ہو اور تُجھ کو کِسی نِشان یا عجِیب بات کی خبر دے۔ue2 جِس جِس بات کا مَیں حُکم کرتا ہُوں تُم اِحتیاط کر کے اُس پر عمل کرنا اور تُو اُس میں نہ تو کُچھ بڑھانا اور نہ اُس میں سے کُچھ گھٹانا۔*O2 تُو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے اَیسا نہ کرنا کیونکہ جِن جِن کاموں سے خُداوند کو نفرت اور عداوت ہے وہ سب اُنہوں نے اپنے دیوتاؤں کے لِئے کِئے ہیں بلکہ اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو بھی وہ اپنے دیوتاؤں کے نام پر آگ میں ڈال کر جلا دیتے ہیں۔K2 تو تُو خبردار رہنا تا اَیسا نہ ہو کہ جب وہ تیرے آگے سے نابُود ہو جائیں تو تُو اِس پھندے میں پھنس جائے کہ اُن کی پَیروی کرے اور اُن کے دیوتاؤں کے بارے میں یہ دریافت کرے کہ یہ قَومیں کِس طرح سے اپنے دیوتاؤں کی پُوجا کرتی ہیں؟ مَیں بھی وَیسا ہی کرُوں گا۔92 جب خُداوند تیرا خُدا تیرے سامنے سے اُن قَوموں کو اُس جگہ جہاں تُو اُن کا وارِث ہونے کو جا رہا ہے کاٹ ڈالے اور تُو اُن کا وارِث ہو کر اُن کے مُلک میں بس جائے۔U%2 اِن سب باتوں کو جِن کا مَیں تُجھ کو حُکم دیتا ہُوں غَور سے سُن لے تاکہ تیرے اُس کام کے کرنے سے جو خُداوند تیرے خُدا کی نظر میں اچھّا اور ٹِھیک ہے تیرا اور تیرے بعد تیری اَولاد کا بھلا ہو۔[12 اور وہِیں اپنی سوختنی قُربانیوں کا گوشت اور خُون دونوں خُداوند اپنے خُدا کے مذبح پر چڑھانا اور خُداوند تیرے خُدا ہی کے مذبح پر تیرے ذبِیحوں کا خُون اُنڈیلا جائے مگر اُن کا گوشت تُو کھانا۔G 2 پر اپنی مُقدّس اشیا کو جو تیرے پاس ہوں اور اپنی مَنّتوں کی چِیزوں کو اُسی جگہ لے جانا جِسے خُداوند چُن لے۔fG2 تُو اُسے نہ کھانا تاکہ تیرے اُس کام کے کرنے سے جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے تیرا اور تیرے ساتھ تیری اَولاد کا بھی بھلا ہو۔zo2 تُو اُس کو کھانا مت بلکہ اُسے پانی کی طرح زمِین پر اُنڈیل دینا۔dC2 فقط اِتنی اِحتیاط ضرُور رکھنا کہ تُو خُون کو نہ کھانا کیونکہ خُون ہی تو جان ہے ۔ سو تُو گوشت کے ساتھ جان کو ہرگِز نہ کھانا۔U%2 جَیسے چکارے اور ہرن کو کھاتے ہیں وَیسے ہی تُو اُسے کھانا ۔ پاک اور ناپاک دونوں طرح کے آدمی اُسے یکساں کھا سکیں گے۔C2 اور اگر وہ جگہ جِسے خُداوند تیرے خُدا نے اپنے نام کو وہاں قائِم کرنے کے لِئے چُنا ہو تیرے مکان سے بُہت دُور ہو تو تُو اپنے گائے بَیل اور بھیڑ بکری میں سے جِن کو خُداوند نے تُجھ کو دِیا ہے کِسی کو ذبح کر لینا اور جَیسا مَیں نے تُجھ کو حُکم دِیا ہے تُو اُس کے گوشت کو اپنے دِل کی رغبت کے مُطابِق اپنے پھاٹکوں کے اندر کھانا۔s a2 جب خُداوند تیرا خُدا اُس وعدہ کے مُطابِق جو اُس نے تُجھ سے کِیا ہے تیری سرحدکو بڑھائے اور تیرا جی گوشت کھانے کو کرے اور تُو کہنے لگے کہ مَیں تو گوشت کھاؤُں گا تو تُو جَیسا تیرا جی چاہے گوشت کھا سکتا ہے۔ 2 اور خبردار جب تک تُو اپنے مُلک میں جِیتا رہے لاوِیوں کو چھوڑ نہ دینا۔a =2 بلکہ تُو اور تیرے بیٹے بیٹِیاں اور تیرے نَوکر چاکر اور لَونڈِیاں اور وہ لاوی بھی جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو اُن چِیزوں کو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اُس جگہ کھانا جِسے خُداوند تیرا خُدا چُن لے اور تُو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اپنے ہاتھ کی کمائی کی خُوشی منانا۔ 12 اور تُو اپنے پھاٹکوں کے اندر اپنے غلّہ اور مَے اور تیل کی دَہ یکِیاں اور گائے بَیلوں اور بھیڑ بکرِیوں کے پہلوٹھے اور اپنی مَنّت مانی ہُوئی چِیزیں اور رضا کی قُربانیاں اور اپنے ہاتھ کی اُٹھائی ہُوئی قُربانیاں کبھی نہ کھانا۔ 12 لیکن تُم خُون کو بِالکُل نہ کھانا بلکہ تُو اُسے پانی کی طرح زمِین پر اُنڈیل دینا۔{2 پر گوشت کو تُو اپنے سب پھاٹکوں کے اندر اپنے دِل کی رغبت اور خُداوند اپنے خُدا کی دی ہُوئی برکت کے مُوافِق ذبح کر کے کھا سکے گا ۔ پاک اور ناپاک دونوں طرح کے آدمی اُسے کھا سکیں گے جَیسے چکارے اور ہرن کو کھاتے ہیں۔32 بلکہ فقط اُسی جگہ جِسے خُداوند تیرے کِسی قبِیلہ میں چُن لے تُو اپنی سوختنی قُربانیاں گُذراننا اور وہِیں سب کُچھ جِس کا مَیں تُجھ کو حُکم دیتا ہُوں کرنا۔+Q2 اور تُو خبردار رہنا تا اَیسا نہ ہو کہ جِس جگہ کو دیکھ لے وہِیں اپنی سوختنی قُربانی چڑھائے۔*O2 اور وہِیں تُم اور تُمہارے بیٹے بیٹِیاں اور تُمہارے نَوکر چاکر اور لَونڈیاں اور وہ لاوی بھی جو تُمہارے پھاٹکوں کے اندر رہتا ہو اور جِس کا کوئی حِصّہ یا مِیراث تُمہارے ساتھ نہیں سب کے سب مِل کر خُداوند اپنے خُدا کے حضُور خُوشی منانا۔2_2 تو وہاں جِس جگہ کو خُداوند تُمہارا خُدا اپنے نام کے مسکن کے لِئے چُن لے وہِیں تُم یہ سب کُچھ جِس کا مَیں تُم کو حُکم دیتا ہُوں لے جایا کرنا یعنی اپنی سوختنی قُربانیاں اور اپنے ذبِیحے اور اپنی دَہ یکیاں اور اپنے ہاتھ کے اُٹھائے ہُوئے ہدئے اور اپنی خاص نذر کی چِیزیں جِن کی مَنّت تُم نے خُداوند کے لِئے مانی ہو۔^72 لیکن جب تُم یَردن پار جا کر اُس مُلک میں جِس کا مالِک خُداوند تُمہارا خُدا تُم کو بناتا ہے بس جاؤ اور وہ تُمہارے سب دُشمنوں کی طرف سے جو گِردا گِرد ہیں تُم کو راحت دے اور تُم امن سے رہنے لگو۔A}2 کیونکہ تُم اب تک اُس آرام گاہ اور مِیراث کی جگہ تک جو خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے نہیں پُہنچے ہو۔,S2 اور جَیسے ہم یہاں جو کام جِس کو ٹِھیک دِکھائی دیتا ہے وُہی کرتے ہیں اَیسے تُم وہاں نہ کرنا۔12 اور وہِیں خُداوند اپنے خُدا کے حضُور کھانا اور اپنے گھرانوں سمیت اپنے ہاتھ کی کمائی کی خُوشی بھی کرنا جِس میں خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو برکت بخشی ہو۔sa2 اور وہِیں تُم اپنی سوختنی قُربانیوں اور ذبِیحوں اور دَہ یکِیوں اور اُٹھانے کی قُربانیوں اور اپنی مَنّتوں کی چِیزوں اور اپنی رضا کی قُربانیوں اور گائے بَیلوں اور بھیڑ بکرِیوں کے پہلوٹھوں کو گُذراننا۔~'2 بلکہ جِس جگہ کو خُداوند تُمہارا خُدا تُمہارے سب قبِیلوں میں سے چُن لے تاکہ وہاں اپنا نام قائِم کرے تُم اُس کے اُسی مسکن کے طالِب ہو کر وہاں جایا کرنا۔N}2 پر خُداوند اپنے خُدا سے اَیسا نہ کرنا۔t|c2 تُم اُن کے مذبحوں کو ڈھا دینا اور اُن کے سُتُونوں کو توڑ ڈالنا اور اُن کی یسِیرتوں کو آگ لگا دینا اور اُن کے دیوتاؤں کی کُھدی ہُوئی مُورتوں کو کاٹ کر گِرا دینا اور اُس جگہ سے اُن کے نام تک کو مِٹا ڈالنا۔g{I2 وہاں تُم ضرُور اُن سب جگہوں کو نیست و نابُود کر دیناجہاں جہاں وہ قَومیں جِن کے تُم وارِث ہو گے اُونچے اُونچے پہاڑوں پر اور ٹیلوں پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے اپنے دیوتاؤں کی پُوجا کرتی تِھیں۔?z {2 جب تک تُم دُنیا میں زِندہ رہو تُم اِحتیاط کر کے اِن ہی آئِین اور احکام پر اُس مُلک میں عمل کرنا جِسے خُداوند تیرے باپ دادا کے خُدا نے تُجھ کو دِیا ہے تاکہ تُو اُس پر قبضہ کرے۔:yo2 سو تُم اِحتیاط کر کے اُن سب آئِین اور احکام پر عمل کرنا جِن کو مَیں آج تُمہارے سامنے پیش کرتا ہُوں۔x+2 اور تُم یَردن پار اِسی لِئے جانے کو ہو کہ اُس مُلک پر جو خُداوند تُمہارا خُدا تُم کو دیتا ہے قبضہ کرو اور تُم اُس پر قبضہ کرو گے بھی اور اُسی میں بسو گے۔w2 وہ دونوں پہاڑ یَردن پار مغرِب کی طرف اُن کنعانیوں کے مُلک میں واقِع ہیں جو جِلجال کے مُقابِل مورہ کے بلُوطوں کے قرِیب مَیدان میں رہتے ہیں۔v)2 اور جب خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو اُس مُلک میں جِس پر قبضہ کرنے کو تُو جا رہا ہے پُہنچا دے تو کوہِ گرِزِیم پر سے برکت اور کوہِ عیبا ل پر سے لَعنت سُنانا۔Uu%2 اور لَعنت اُس وقت جب تُم خُداوند اپنے خُدا کی فرمانبرداری نہ کرو اور اُس راہ کو جِس کی بابت مَیں آج تُم کو حُکم دیتا ہُوں چھوڑ کر اَور معبُودوں کی پَیروی کرو جِن سے تُم اب تک واقِف نہیں۔&tG2 برکت اُس حال میں جب تُم خُداوند اپنے خُدا کے حُکموں کو جو آج مَیں تُم کو دیتا ہُوں مانو۔s 2 دیکھو مَیں آج کے دِن تُمہارے آگے برکت اور لَعنت دونوں رکھّے دیتا ہُوں۔Vr'2 اور کوئی شخص وہاں تُمہارا مُقابلہ نہ کر سکے گا کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا تُمہارا رُعب اور خَوف اُس تمام مُلک میں جہاں کہِیں تُمہارے قدم پڑیں پَیدا کر دے گا جَیسا اُس نے تُم سے کہا ہے۔q2 جہاں جہاں تُمہارے پاؤں کا تلوا ٹِکے وہ جگہ تُمہاری ہو جائے گی یعنی بیابان اور لُبنان سے اور دریایِ فرات سے مغرِب کے سمُندر تک تُمہاری سرحد ہو گی۔_p92 تو خُداوند اِن سب قَوموں کو تُمہارے آگے سے نِکال ڈالے گا اور تُم اُن قَوموں پر جو تُم سے بڑی اور زورآور ہیں قابِض ہو گے۔Ho 2 کیونکہ اگر تُم اُن سب حُکموں کو جو مَیں تُم کو دیتا ہُوں جانفشانی سے مانو اور اُن پر عمل کرو اور خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھّو اور اُس کی سب راہوں پر چلو اور اُس سے لِپٹے رہو۔)nM2 تاکہ جب تک زمِین پر آسمان کا سایہ ہے تُمہاری اور تُمہاری اَولاد کی عُمر اُس مُلک میں دراز ہو جِس کو خُداوند نے تُمہارے باپ دادا کو دینے کی قَسم اُن سے کھائی تھی۔m 2 اور تُو اِن کو اپنے گھر کی چَوکھٹوں پر اور اپنے پھاٹکوں پر لِکھا کرنا۔^l72 اور تُم اِن کو اپنے لڑکوں کو سِکھانا اور تُو گھر بَیٹھے اور راہ چلتے اور لیٹتے اور اُٹھتے وقت اِن ہی کا ذِکر کِیا کرنا۔5ke2 اِس لِئے میری اِن باتوں کو تُم اپنے دِل اور اپنی جان میں محفُوظ رکھنا اور نِشان کے طَور پر اِن کو اپنے ہاتھوں پر باندھنا اور وہ تُمہاری پیشانی پر ٹِیکوں کی مانِند ہوں۔Ej2 اور خُداوند کا غضب تُم پر بھڑکے اور وہ آسمان کو بند کر دے تاکہ مینہ نہ برسے اور زمِین میں کُچھ پَیداوار نہ ہو اور تُم اِس اچھّے مُلک سے جو خُداوند تُم کو دیتا ہے جلد فنا ہو جاؤ۔ciA2 سو تُم خبردار رہنا تا اَیسا نہ ہو کہ تُمہارے دِل دھوکا کھائیں اور تُم بہک کر اَور معبُودوں کی عِبادت اور پرستِش کرنے لگو۔0h[2 اور مَیں تیرے چَوپایوں کے لِئے مَیدان میں گھاس پَیدا کرُوں گا اور تُو کھائے گا اور سیر ہو گا۔Yg-2 تو مَیں تُمہارے مُلک میں عَین وقت پر پہلا اور پِچھلا مینہ برساؤُں گا تاکہ تُو اپنا غلّہ اور مَے اور تیل جمع کر سکے۔/fY2 اور اگر تُم میرے حُکموں کو جو آج مَیں تُم کو دیتا ہُوں دِل لگا کر سُنو اور خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھّو اور اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے اُس کی بندگی کرو۔sea2 اُس مُلک پر خُداوند تیرے خُدا کی توجُّہ رہتی ہے اور سال کے شرُوع سے سال کے آخِر تک خُداوند تیرے خُدا کی آنکھیں اُس پر لگی رہتی ہیں۔mdU2 لیکن جِس مُلک پر قبضہ کرنے کے لِئے تُم پار جانے کو ہو وہ پہاڑوں اور وادِیوں کا مُلک ہے اور بارِش کے پانی سے سیراب ہُؤا کرتا ہے۔Rc2 کیونکہ جِس مُلک پر تُو قبضہ کرنے کو جا رہا ہے وہ مُلک مِصر کی مانِند نہیں ہے جہاں سے تُم نِکل آئے ہو ۔ وہاں تو تُو بِیج بو کر اُسے سبزی کے باغ کی طرح پاؤں سے نالِیاں بنا کر سِینچتا تھا۔ b;2 اور اُس مُلک میں تُمہاری عُمر دراز ہو جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور جِسے تُمہارے باپ دادا اور اُن کی اَولاد کو دینے کی قَسم خُداوند نے اُن سے کھائی تھی۔Ga 2 اِس لِئے اِن سب حُکموں کو جو آج مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں تُم ماننا تاکہ تُم مضبُوط ہو کر اُس مُلک میں جِس پر قبضہ کرنے کے لِئے تُم پار جا رہے ہو پُہنچ جاؤ اور اُس پر قبضہ بھی کر لو۔`2 پر خُداوند کے اِن سب بڑے بڑے کاموں کو تُم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔~_w2 اور داتن اور ابِیرام کا جو اِلیاب بن رُوبِن کے بیٹے تھے کیا حال بنایا کہ سب اِسرائیلِیوں کے سامنے زمِین نے اپنا مُنہ پسار کر اُن کو اور اُن کے گھرانوں اور خَیموں اور ہر ذِی نفس کو جو اُن کے ساتھ تھا نِگل لِیا۔^2 اور تُمہارے اِس جگہ پُہنچنے تک اُس نے بیابان میں تُم سے کیا کیا کِیا۔])2 اور اُس نے مِصر کے لشکر اور اُن کے گھوڑوں اور رتھوں کا کیا حال کِیا اور کَیسے اُس نے بحرِ قُلز م کے پانی میں اُن کو غرق کِیا جب وہ تُمہارا پِیچھا کر رہے تھے اور خُداوند نے اُن کو کَیسا ہلاک کِیا کہ آج کے دِن تک وہ نابُود ہیں۔S\!2 اور مِصر کے بِیچ مِصر کے بادشاہ فرِعو ن اور اُس کے مُلک کے لوگوں کو کَیسے کَیسے نِشان اور کَیسی کرامات دِکھائیں۔([K2 اور تُم آج کے دِن خُوب سمُجھ لو کیونکہ مَیں تُمہارے بال بچّوں سے کلام نہیں کر رہا ہُوں جِن کو نہ تو معلُوم ہے اور نہ اُنہوں نے دیکھا کہ خُداوند تُمہارے خُدا کی تنبِیہ اور اُس کی عظمت اور زورآور ہاتھ اور بُلند بازُو سے کیا کیا ہُؤا۔CZ 2 سو تُو خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھنا اور اُس کی شرع اور آئِین اور احکام اور فرمانوں پر سدا عمل کرنا۔mYU2 تیرے باپ دادا جب مِصر میں گئے تو ستّر آدمی تھے پر اب خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو بڑھا کر آسمان کے سِتاروں کی مانِند کر دِیا ہے۔oXY2 وُہی تیری حمد کا سزاوار ہے اور وُہی تیرا خُدا ہے جِس نے تیرے لِئے وہ بڑے اور ہَولناک کام کِئے جِن کو تُو نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔JW2 تُو خُداوند اپنے خُدا کا خَوف ماننا ۔ اُس کی بندگی کرنا اور اُس سے لِپٹے رہنا اور اُسی کے نام کی قَسم کھانا۔V2 سو تُم پردیسِیوں سے مُحبّت رکھنا کیونکہ تُم بھی مُلکِ مِصر میں پردیسی تھے۔LU2 وہ یتِیموں اور بیواؤں کا اِنصاف کرتا ہے اور پردیسی سے اَیسی مُحبّت رکھتا ہے کہ اُسے کھانا اور کپڑا دیتا ہے۔&TG2 کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا اِلہٰوں کا اِلہٰ خُداوندوں کا خُداوند ہے ۔ وہ بزُرگوار اور قادِر اور مُہِیب خُدا ہے جو رُو رِعایت نہیں کرتا اور نہ رِشوت لیتا ہے۔rS_2 اِس لِئے اپنے دِلوں کا خَتنہ کرو اور آگے کو گردن کش نہ رہو۔.RW2 تَو بھی خُداوند نے تیرے باپ دادا سے خُوش ہو کر اُن سے مُحبّت کی اور اُن کے بعد اُن کی اَولاد کو یعنی تُم کو سب قَوموں میں سے برگُزِیدہ کِیا جَیسا آج کے دِن ظاہِر ہے۔\v[@ZoYXWUUHTSQPFONMmLtKK%JHGFEDCB"AE@>=o<;:87654q3\21u0/..-Q,+**K)6('&%]$#"! vgb[*T{\  B \ {Rp :;o2اور جِس نے کِسی عَورت سے اپنی منگنی تو کر لی ہو پر اُسے بیاہ کر نہیں لایا ہے وہ بھی اپنے گھر کو لَوٹ جائے تا نہ ہو کہ وہ لڑائی میں مارا جائے اور دُوسرا مَرد اُس سے بیاہ کرے۔8:k2اور جِس کِسی نے تاکِستان لگایا ہو پر اب تک اُس کا پَھل اِستعمال نہ کِیا ہو وہ بھی اپنے گھر کو لَوٹ جائے تا نہ ہو کہ وہ جنگ میں مارا جائے اور دُوسرا آدمی اُس کا پَھل کھائے۔_992پِھر فَوجی حُکّام لوگوں سے یُوں کہیں کہ تُم میں سے جِس کِسی نے نیا گھر بنایا ہو اور اُسے مخصُوص نہ کِیا ہو وہ اپنے گھر کو لَوٹ جائے تا نہ ہو کہ وہ جنگ میں قتل ہو اور دُوسرا شخص اُسے مخصُوص کرے۔^872کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا تُمہارے ساتھ ساتھ چلتا ہے تاکہ تُم کو بچانے کو تُمہاری طرف سے تُمہارے دُشمنوں سے جنگ کرے۔P72اور اُن سے کہے سُنو اَے اِسرائیلیو! تُم آج کے دِن اپنے دُشمنوں کے مُقابلہ کے لِئے معرکۂِ جنگ میں آئے ہو سو تُمہارا دِل ہِراسان نہ ہو ۔ تُم نہ خَوف کرو نہ کانپو ۔ نہ اُن سے دہشت کھاؤ۔Q62اور جب معرکۂِ جنگ میں تُمہاری مُٹھ بھیڑ ہونے کو ہو تو کاہِن فَوج کے آدمِیوں کے پاس جا کر اُن کی طرف مُخاطِب ہو۔T5 %2جب تُو اپنے دُشمنوں سے جنگ کرنے کو جائے اور گھوڑوں اور رتھوں اور اپنے سے بڑی فَوج کو دیکھے تو اُن سے ڈر نہ جانا کیونکہ خُداوند تیرا خُدا جو تُجھ کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تیرے ساتھ ہے۔q4]2اور تُجھ کو ذرا ترس نہ آئے ۔ جان کا بدلہ جان ۔ آنکھ کا بدلہ آنکھ ۔ دانت کا بدلہ دانت ۔ ہاتھ کا بدلہ ہاتھ اور پاؤں کا بدلہ پاؤں ہو۔32اور دُوسرے لوگ سُن کر ڈریں گے اور تیرے بِیچ پِھر اَیسی بُرائی نہیں کریں گے۔b2?2تو جو حال اُس نے اپنے بھائی کا کرنا چاہا تھا وُہی تُم اُس کا کرنا اور یُوں تُو اَیسی بُرائی کو اپنے درمیان سے دفع کر دینا۔J12اور قاضی خُوب تحقِیقات کریں اور اگر وہ گواہ جُھوٹا نِکلے اور اُس نے اپنے بھائی کے خِلاف جُھوٹی گواہی دی ہو۔I0 2تو وہ دونوں آدمی جِن کے بِیچ یہ جھگڑا ہو خُداوند کے حضُور کاہِنوں اور اُن دِنوں کے قاضِیوں کے آگے کھڑے ہوں۔|/s2اگر کوئی جُھوٹا گواہ اُٹھ کر کِسی آدمی کی بدی کی نِسبت گواہی دے۔ .;2کِسی شخص کے خِلاف اُس کی کِسی بدکاری یا گُناہ کے بارے میں جو اُس سے سرزد ہو ایک ہی گواہ بس نہیں بلکہ دو گواہوں یا تِین گواہوں کے کہنے سے بات پکّی سمجھی جائے۔--U2تُو اُس مُلک میں جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو قبضہ کرنے کو دیتا ہے اپنے ہمسایہ کی حدّ کا نِشان جِس کو اگلے لوگوں نے تیری مِیراث کے حِصّہ میں ٹھہرایا ہو مت ہٹانا۔F,2 تُجھ کو اُس پر ذرا ترس نہ آئے بلکہ تُو اِس طرح بے گُناہ کے خُون کو اِسرا ئیل سے دفع کرنا تاکہ تیرا بھلا ہو۔ +2 تو اُس کے شہر کے بزُرگ لوگوں کو بھیج کر اُسے وہاں سے پکڑوا منگوائیں اور اُس کو خُون کے اِنتِقام لینے والے کے ہاتھ میں حوالہ کریں تاکہ وہ قتل ہو۔;*q2 لیکن اگر کوئی شخص اپنے ہمسایہ سے عداوت رکھتا ہُؤا اُس کی گھات میں لگے اور اُس پر حملہ کر کے اُسے اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے اور وہ خُود اُن شہروں میں سے کِسی میں بھاگ جائے۔~)w2 تاکہ تیرے مُلک کے بِیچ جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو مِیراث میں دیتا ہے بے گُناہ کا خُون بہایا نہ جائے اور وہ خُون یُوں تیری گردن پر ہو۔(2 اور تُو اِن سب حُکموں پر جو آج کے دِن مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں دِھیان کر کے عمل کرے اور خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھّے اور ہمیشہ اُس کی راہوں پر چلے تو اِن تِین شہروں کے عِلاوہ تِین شہر اَور اپنے لِئے الگ کر دینا۔?'y2اور اگر خُداوند تیرا خُدا اُس قَسم کے مُطابِق جو اُس نے تیرے باپ دادا سے کھائی تیری سرحد کو بڑھا کر وہ سب مُلک جِس کے دینے کا وعدہ اُس نے تیرے باپ دادا سے کِیا تھا تُجھ کو دے۔&2اِس لِئے مَیں تُجھ کو حُکم دیتا ہُوں کہ تُو اپنے لِئے تِین شہر الگ کر دینا۔% 2تا اَیسا نہ ہو کہ راستہ کی لمبائی کے سبب سے خُون کا اِنتِقام لینے والا اپنے جوشِ غضب میں خُونی کا پِیچھا کر کے اُس کو جا پکڑے اور اُسے قتل کرے حالانکہ وہ واجِبُ القتل نہیں کیونکہ اُسے مقتُول سے قدِیمی عداوت نہ تھی۔!$=2مثلاً کوئی شخص اپنے ہمسایہ کے ساتھ لکڑِیاں کاٹنے کو جنگل میں جائے اور کُلہاڑا ہاتھ میں اُٹھائے تاکہ درخت کاٹے اور کُلہاڑا دستے سے نِکل کر اُس کے ہمسایہ کے جا لگے اور وہ مَر جائے تو وہ اِن شہروں میں سے کِسی میں بھاگ کر جِیتا بچے۔#2اور اُس خُونی کا جو وہاں بھاگ کر اپنی جان بچائے حال یہ ہو کہ اُس نے اپنے ہمسایہ کو نادانِستہ اور بغیر اُس سے قدِیمی عداوت رکھّے مار ڈالا ہو۔<"s2اور تُو ایک راستہ بھی اپنے لِئے تیّار کرنا اور اپنے اُس مُلک کی زمِین کو جِس پر خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو قبضہ دِلاتا ہے تِین حِصّے کرنا تاکہ ہر ایک خُونی وہِیں بھاگ جائے۔A!}2تو تُو اُس مُلک میں جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو قبضہ کرنے کو دیتا ہے تِین شہر اپنے لِئے الگ کر دینا۔  2جب خُداوند تیرا خُدا اُن قَوموں کو جِن کا مُلک خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے کاٹ ڈالے اور تُو اُن کی جگہ اُن کے شہروں اور گھروں میں رہنے لگے۔2توپہچان یہ ہے کہ جب وہ نبی خُداوند کے نام سے کُچھ کہے اور اُس کے کہے کے مُطابِق کُچھ واقِع یا پُورا نہ ہو تو وہ بات خُداوند کی کہی ہُوئی نہیں بلکہ اُس نبی نے وہ بات خُود گُستاخ بن کر کہی ہے تُو اُس سے خَوف نہ کرنا۔#A2اور اگر تُو اپنے دِل میں کہے کہ جو بات خُداوند نے نہیں کہی ہے اُسے ہم کیونکر پہچانیں؟۔&G2لیکن جو نبی گُستاخ بن کر کوئی اَیسی بات میرے نام سے کہے جِس کے کہنے کا مَیں نے اُس کو حُکم نہیں دِیا یا اَور معبُودوں کے نام سے کُچھ کہے تو وہ نبی قتل کِیا جائے۔C2اور جو کوئی میری اُن باتوں کو جِن کو وہ میرا نام لے کر کہے گا نہ سُنے تو مَیں اُن کا حِساب اُس سے لُوں گا۔>w2مَیں اُن کے لِئے اُن ہی کے بھائِیوں میں سے تیری مانِند ایک نبی برپا کرُوں گا اور اپنا کلام اُس کے مُنہ میں ڈالُوں گا اور جو کُچھ مَیں اُسے حُکم دُوں گا وُہی وہ اُن سے کہے گا۔2اور خُداوند نے مُجھ سے کہا کہ وہ جو کُچھ کہتے ہیں سو ٹِھیک کہتے ہیں۔ 2یہ تیری اُس درخواست کے مُطابِق ہو گا جو تُو نے خُداوند اپنے خُدا سے مجمع کے دِن حورِب میں کی تھی کہ مُجھ کو نہ تو خُداوند اپنے خُدا کی آواز پِھر سُننی پڑے اور نہ اَیسی بڑی آگ ہی کا نظّارہ ہو تاکہ مَیں مَر نہ جاؤُں۔kQ2خُداوند تیرا خُدا تیرے لِئے تیرے ہی درمیان سے یعنی تیرے ہی بھائِیوں میں سے میری مانِند ایک نبی برپا کرے گا ۔ تُم اُس کی سُننا۔2کیونکہ وہ قَومیں جِن کا تُو وارِث ہو گا شگُون نِکالنے والوں اور فالگِیروں کی سُنتی ہیں پر تُجھ کو خُداوند تیرے خُدا نے اَیسا کرنے نہ دِیا۔V'2 تُو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور کامِل رہنا۔2 کیونکہ وہ سب جو اَیسے کام کرتے ہیں خُداوند کے نزدِیک مکرُوہ ہیں اور اِن ہی مکرُوہات کے سبب سے خُداوند تیرا خُدا اُن کو تیرے سامنے سے نِکالنے پر ہے۔_92 یا منتری یا جِنّات کا آشنا یا رمّال یا ساحِر ہو۔lS2 تُجھ میں ہرگِز کوئی اَیسا نہ ہو جو اپنے بیٹے یا بیٹی کو آگ میں چلوائے یا فالگِیریا شگُون نِکالنے والا یا افسُون گر یا جادُوگر۔`;2 جب تُو اُس مُلک میں جو خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے پُہنچ جائے تو وہاں کی قَوموں کی طرح مکرُوہ کام کرنے نہ سِیکھنا۔L2اور اُن سب کو کھانے کو برابر حِصّہ مِلے ۔ سِوا اُس دام کے جو اُس کے باپ دادا کی مِیراث بیچنے سے اُسے حاصِل ہو۔Y-2تو اپنے سب لاوی بھائِیوں کی طرح جو وہاں خُداوند کے حضُور کھڑے رہتے ہیں وہ بھی خُداوند اپنے خُدا کے نام سے خِدمت کرے۔Q2اور تیری جو بستِیاں سب اِسرائیلِیوں میں ہیں اُن میں سے اگر کوئی لاوی کِسی بستی سے جہاں وہ بُود و باش کرتا تھا آئے اور اپنے دِل کی پُوری رغبت سے اُس جگہ حاضِر ہو جِس کو خُداوند چُنے گا۔ 2کیونکہ خُداوند تیرے خُدا نے اُس کو تیرے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا ہے تاکہ وہ اور اُس کی اَولاد ہمیشہ خُداوند کے نام سے خِدمت کے لِئے حاضِر رہیں۔] 52اور تُو اپنے اناج اور مَے اور تیل کے پہلے پَھل میں سے اور اپنی بھیڑوں کے بال میں سے جو پہلی دفعہ کُترے جائیں اُسے دینا۔ 2اور جو لوگ گائے بَیل یا بھیڑ یا بکری کی قُربانی گُذرانتے ہیں اُن کی طرف سے کاہِنوں کا یہ حق ہو گا کہ وہ کاہِن کو شانہ اور کنپٹِیاں اور جھوجھ دیں۔T #2اِس لِئے اُن کے بھائِیوں کے ساتھ اُن کو مِیراث نہ مِلے ۔ خُداوند اُن کی مِیراث ہے جَیسا اُس نے خُود اُن سے کہا ہے۔  2لاوی کاہِنوں یعنی لاو ی کے قبِیلہ کا کوئی حِصّہ اور مِیراث اِسرا ئیل کے ساتھ نہ ہو ۔ وہ خُداوند کی آتِشِین قُربانیاں اور اُسی کی مِیراث کھایا کریں۔Q 2جِس سے اُس کے دِل میں غرُور نہ ہو کہ وہ اپنے بھائِیوں کو حقِیر جانے اور اِن احکام سے نہ تو دہنے نہ بائیں مُڑے تاکہ اِسرائیلیوں کے درمیان اُس کی اور اُس کی اَولاد کی سلطنت مُدّت تک رہے۔$C2اور وہ اُسے اپنے پاس رکھّے اور اپنی ساری عُمر اُس کو پڑھا کرے تاکہ وہ خُداوند اپنے خُدا کا خَوف ماننا اور اُس شرِیعت اور آئِین کی سب باتوں پر عمل کرنا سِیکھے۔b?2اور جب وہ تختِ سلطنت پر جلُوس کرے تو اُس شرِیعت کی جو لاوی کاہِنوں کے پاس رہے گی ایک نقل اپنے لِئے ایک کِتاب میں اُتار لے۔K2اور وہ بُہت سی بِیویاں بھی نہ رکھّے تا نہ ہو کہ اُس کا دِل پِھر جائے اورنہ وہ اپنے لِئے سونا چاندی ذخیرہ کرے۔r_2اِتنا ضرُور ہے کہ وہ اپنے لِئے بُہت گھوڑے نہ بڑھائے اور نہ لوگوں کو مِصر میں بھیجے تاکہ اُس کے پاس بُہت سے گھوڑے ہو جائیں اِس لِئے کہ خُداوند نے تُم سے کہا ہے کہ تُم اُس راہ سے پِھر کبھی اُدھر نہ لَوٹنا۔dC2تو تُو بہر حال فقط اُسی کو اپنا بادشاہ بنانا جِس کو خُداوند تیرا خُدا چُن لے ۔ تُو اپنے بھائِیوں میں سے ہی کِسی کو اپنا بادشاہ بنانا اور پردیسی کو جو تیرا بھائی نہیں اپنے اُوپر حاکِم نہ کر لینا۔fG2جب تُو اُس مُلک میں جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے پُہنچ جائے اور اُس پر قبضہ کر کے وہاں رہنے اور کہنے لگے کہ اُن قَوموں کی طرح جو میرے گِرداگِرد ہیں مَیں بھی کِسی کو اپنا بادشاہ بناؤُں۔{2 اور سب لوگ سُن کر ڈر جائیں گے اور پِھر گُستاخی سے پیش نہیں آئیں گے۔ 2 اور اگر کوئی شخص گُستاخی سے پیش آئے کہ اُس کاہِن کی بات جو خُداوند تیرے خُدا کے حضُور خِدمت کے لِئے کھڑا رہتا ہے یا اُس قاضی کا کہا نہ سُنے تو وہ شخص مار ڈالا جائے اور تُو اِسرا ئیل میں سے اَیسی بُرائی کو دُور کر دینا۔ 2 شرِیعت کی جو بات وہ تُجھ کو سِکھائیں اور جَیسا فَیصلہ تُجھ کو بتائیں اُسی کے مُطابِق کرنا اور جو کُچھ فتویٰ وہ دیں اُس سے دہنے یا بائیں نہ مُڑنا۔1]2 اور تُو اُسی فَیصلہ کے مُطابِق جو وہ تُجھ کو اُس جگہ سے جِسے خُداوند چُنے گا بتائیں عمل کرنا ۔ جَیسا وہ تُجھ کو سِکھائیں اُسی کے مُطابِق سب کُچھ اِحتیاط کر کے ماننا۔Y~-2 اور لاوی کاہِنوں اور اُن دِنوں کے قاضِیوں کے پاس پُہنچ کر اُن سے دریافت کرنا اور وہ تُجھ کو فَیصلہ کی بات بتائیں گے۔}2اگر تیری بستِیوں میں کہِیں آپس کے خُون یا آپس کے دعویٰ یا آپس کی مار پِیٹ کی بابت کوئی جھگڑے کی بات اُٹھے اور اُس کا فَیصلہ کرنا تیرے لِئے نِہایت ہی مُشکِل ہو تو تُو اُٹھ کر اُس جگہ جِسے خُداوند تیرا خُدا چُنے گا جانا۔}|u2اُس کو قتل کرتے وقت گواہوں کے ہاتھ پہلے اُس پر اُٹھیں اُس کے بعد باقی سب لوگوں کے ہاتھ ۔ یُوں تُو اپنے درمیان سے شرارت کو دُور کِیا کرنا۔P{2جو واجِبُ القتل ٹھہرے وہ دو یا تِین آدمِیوں کی گواہی سے مارا جائے ۔ فقط ایک ہی آدمی کی گواہی سے وہ مارا نہ جائے۔z{2تو تُو اُس مَرد یا اُس عَورت کو جِس نے یہ بُرا کام کِیا ہو باہر اپنے پھاٹکوں پر نِکال لے جانا اور اُن کو اَیسا سنگسار کرنا کہ وہ مَر جائیں۔Fy2اور یہ بات تُجھ کو بتائی جائے اور تیرے سُننے میں آئے تو تُو جانفشانی سے تحقِیقات کرنا اور اگر یہ ٹِھیک ہو اور قطعی طَور پر ثابِت ہو جائے کہ اِسرا ئیل میں اَیسا مکرُوہ کام ہُؤا۔wxi2اور جا کر اَور معبُودوں کی یا سُورج یا چاند یا اجرامِ فلک میں سے کِسی کی جِس کا حُکم مَیں نے تُجھ کو نہیں دِیا پُوجا اور پرستِش کی ہو۔@w{2اگر تیرے درمیان تیری بستِیوں میں جِن کو خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دے کہِیں کوئی مَرد یا عَورت مِلے جِس نے خُداوند تیرے خُدا کے حضُور یہ بدکاری کی ہو کہ اُس کے عہد کو توڑا ہو۔ v 2تُو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے کوئی بَیل یا بھیڑ بکری جِس میں کوئی عَیب یا بُرائی ہو ذبح مت کرنا کیونکہ یہ خُداوند تیرے خُدا کے نزدِیک مکرُوہ ہے۔u%2اور نہ کوئی سُتُون اپنے لِئے کھڑا کر لینا جِس سے خُداوند تیرے خُدا کو نفرت ہے۔2t_2جو مذبح تُو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے بنائے اُس کے قرِیب کِسی قِسم کے درخت کی یسِیرت نہ لگانا۔use2جو کُچھ بِالکُل حق ہے تُو اُسی کی پَیروی کرنا تاکہ تُو جِیتا رہے اور اُس مُلک کا مالِک بن جائے جو خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے۔4rc2تُو اِنصاف کا خُون نہ کرنا ۔ تُو نہ تو کِسی کی رُو رِعایت کرنا اور نہ رِشوت لینا کیونکہ رِشوت دانِش مند کی آنکھوں کو اندھا کر دیتی ہے اور صادِق کی باتوں کو پلٹ دیتی ہے۔qq]2تُو اپنے قبِیلوں کی سب بستیوں میں جِن کو خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دے قاضی اور حاکِم مُقرّر کرنا جو صداقت سے لوگوں کی عدالت کریں۔(pK2بلکہ ہر مَرد جَیسی برکت خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو بخشی ہو اپنی تَوفِیق کے مُطابِق دے۔&oG2اور سال میں تِین بار یعنی بے خمِیری روٹی کی عِید اور ہفتوں کی عِید اور عِید ِ خیام کے مَوقع پر تیرے ہاں کے سب مَرد خُداوند اپنے خُدا کے آگے اُسی جگہ حاضِر ہُؤا کریں جِسے وہ چُنے گا اور جب آئیں تو خُداوند کے حضُور خالی ہاتھ نہ آئیں۔n2سات دِن تک تُو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے اُسی جگہ جِسے خُداوند چُنے عِید کرنا اِس لِئے کہ خُداوند تیرا خُدا تیرے سارے مال میں اور سب کاموں میں جِن کو تُو ہاتھ لگائے تُجھ کو برکت بخشے گا ۔ سو تُو پُوری پُوری خُوشی کرنا۔#mA2اور تُو اور تیرے بیٹے بیٹِیاں اور غُلام اور لَونڈِیاں اور لاوی اور مُسافِر اور یتِیم اور بیوہ جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہوں سب تیری اِس عِید میں خُوشی منائیں۔l/2 جب تُو اپنے کھلِیہان اور کولُھو کا مال جمع کر چُکے تو سات دِن تک عِیدِ خیام کرنا۔k/2 اور یاد رکھنا کہ تُو مِصر میں غُلام تھا اور اِن حُکموں پر اِحتیاط کر کے عمل کرنا۔`j;2 اور اُسی جگہ جِسے خُداوند تیرا خُدا اپنے نام کے مسکن کے لِئے چُنے گا تُو اور تیرے بیٹے بیٹِیاں اور تیرے غُلام اور لَونڈِیاں اور وہ لاوی جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہو اور مُسافِر اور یتِیم اور بیوہ جو تیرے درمیان ہوں سب مِل کر خُداوند اپنے خُدا کے حضُور خُوشی منانا۔ i2 تب جَیسی برکت خُداوند تیرے خُدا نے دی ہو اُس کے مُطابِق اپنے ہاتھ کی رضا کی قُربانی کا ہدیہ لا کر خُداوند اپنے خُدا کے لِئے ہفتوں کی عِید منانا۔0h[2 پِھر تُو سات ہفتے یُوں گِننا کہ جب سے ہنسوا لے کر فصل کاٹنی شرُوع کرے تب سے سات ہفتے گِن لینا۔^g72چھ دِن تک بے خمِیری روٹی کھانا اور ساتویں دِن خُداوند تیرے خُدا کی خاطِر مُقدّس مجمع ہو ۔ اُس میں تُو کوئی کام نہ کرنا۔Mf2اور جِس جگہ کو خُداوند تیرا خُدا چُنے وہِیں اُسے بُھون کر کھانا اور پِھر صُبح کو اپنے اپنے ڈیرے کو لَوٹ جانا۔2e_2بلکہ جِس جگہ کو خُداوند تیرا خُدا اپنے نام کے مسکن کے لِئے چُنے گا وہاں تُو فَسح کی قُربانی کو اُس وقت جب تُو مِصر سے نِکلا تھا یعنی شام کو سُورج ڈُوبتے وقت گُذراننا۔Dd2تُو فَسح کی قُربانی کو اپنے پھاٹکوں کے اندر جِن کو خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو دِیا ہو کہِیں نہ چڑھانا۔c12اور تیری حُدُود کے اندر سات دِن تک کہِیں خمِیر نظر نہ آئے اور اُس قُربانی میں سے جِس کو تُو پہلے دِن کی شام کو چڑھائے کُچھ گوشت صُبح تک باقی نہ رہنے پائے۔b%2تُو اُس کے ساتھ خمِیری روٹی نہ کھانا بلکہ سات دِن تک اُس کے ساتھ بے خمِیری روٹی جو دُکھ کی روٹی ہے کھانا کیونکہ تُو مُلکِ مِصر سے ہڑبڑی میں نِکلا تھا ۔ یُوں تُو عُمر بھر اُس دِن کو جب تُو مُلکِ مِصر سے نِکلا یاد رکھ سکے گا۔a!2اور جِس جگہ کو خُداوند اپنے نام کے مسکن کے لِئے چُنے وہِیں تُو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے اپنے گائے بَیل اور بھیڑ بکری میں سے فَسح کی قُربانی چڑھانا۔&` I2تُو ابِیب کے مہِینے کو یاد رکھنا اور اُس میں خُداوند اپنے خُدا کی فَسح کرنا کیونکہ خُداوند تیرا خُدا ابِیب کے مہِینے میں رات کے وقت تُجھ کو مِصر سے نِکال لایا۔_12پر اُس کے خُون کو ہرگِز نہ کھانا بلکہ تُو اُس کو پانی کی طرح زمِین پر اُنڈیل دینا۔h^K2تُو اُسے اپنے پھاٹکوں کے اندر کھانا ۔ پاک اور ناپاک دونوں طرح کے آدمی جَیسے چکارے اور ہرن کو کھاتے ہیں وَیسے ہی اُسے کھائیں۔ ]2اور اگر اُس میں کوئی نقص ہو مثلاً وہ لنگڑا یا اندھا ہو یا اُس میں اَور کوئی بُرا عَیب ہو تو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے اُس کی قُربانی نہ گُذراننا۔B\2تُو اُسے اپنے گھرانے سمیت خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اُسی جگہ جِسے خُداوند چُن لے سال بسال کھایا کرنا۔x[k2تیرے گائے بَیل اور بھیڑ بکرِیوں میں جِتنے پہلوٹھے نرپَیدا ہوں اُن سب کو خُداوند اپنے خُدا کے لِئے مُقدّس کرنا ۔ اپنے گائے بَیل کے پہلوٹھے سے کُچھ کام نہ لینا اور نہ اپنی بھیڑ بکری کے پہلوٹھے کے بال کترنا۔kZQ2اور اگر تُو اُسے آزاد کر کے اپنے پاس سے رُخصت کرے تو اُسے مُشکِل نہ گرداننا کیونکہ اُس نے دو مزدُوروں کے برابر چھ برس تک تیری خِدمت کی اور خُداوند تیرا خُدا تیرے سب کاروبار میں تُجھ کو برکت بخشے گا۔qY]2تو تُو ایک سُتاری لے کر اُس کا کان دروازہ سے لگا کر چھید دینا تو وہ سدا تیرا غُلام بنا رہے گا اور اپنی لَونڈی سے بھی اَیسا ہی کرنا۔X2اور اگر وہ اِس سبب سے کہ اُسے تُجھ سے اور تیرے گھرانے سے مُحبّت ہو اور وہ تیرے ساتھ خُوشحال ہو تُجھ سے کہنے لگے کہ مَیں تیرے پاس سے نہیں جاتا۔ W 2اور یاد رکھنا کہ مُلکِ مِصر میں تُو بھی غُلام تھا اور خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو چُھڑایا اِسی لِئے مَیں تُجھ کو اِس بات کا حُکم آج دیتا ہُوں۔V'2بلکہ تُو اپنی بھیڑ بکری اور کھتّے اور کولُھو میں سے دِل کھول کر اُسے دینا یعنی خُداوند تیرے خُدا نے جَیسی برکت تُجھ کو دی ہو اُس کے مُطابِق اُسے دینا۔U)2 اور جب تُو اُسے آزاد کر کے اپنے پاس سے رُخصت کرے تو اُسے خالی ہاتھ نہ جانے دینا۔T32 اگر تیرا کوئی بھائی خواہ وہ عِبرانی مَرد ہو یا عِبرانی عَورت تیرے ہاتھ بِکے اور وہ چھ برس تک تیری خِدمت کرے تو تُو ساتویں سال اُس کو آزاد ہو کر جانے دینا۔>Sw2 اور چُونکہ مُلک میں کنگال سدا پائے جائیں گے اِس لِئے مَیں تُجھ کو حُکم کرتا ہُوں کہ تُو اپنے مُلک میں اپنے بھائی یعنی کنگالوں اور مُحتاجوں کے لِئے اپنی مُٹّھی کُھلی رکھنا۔R#2 بلکہ تُجھ کو اُسے ضرُور دینا ہو گا اور اُس کو دیتے وقت تیرے دِل کو بُرا بھی نہ لگے اِس لِئے کہ اَیسی بات کے سبب سے خُداوند تیرا خُدا تیرے سب کاموں میں اور سب مُعاملوں میں جِن کو تُو اپنے ہاتھ میں لے گا تُجھ کو برکت بخشے گا۔@Q{2 خبردار رہنا کہ تیرے دِل میں یہ بُرا خیال نہ گُذرنے پائے کہ ساتواں سال جو چُھٹکارے کا سال ہے نزدِیک ہے اور تیرے مُفلِس بھائی کی طرف سے تیری نظر بد ہو جائے اور تُو اُسے کُچھ نہ دے اور وہ تیرے خِلاف خُداوند سے فریاد کرے اور یہ تیرے لِئے گُناہ ٹھہرے۔AP}2بلکہ اُس کی اِحتیاج رفع کرنے کو جو چِیز اُسے درکار ہو اُس کے لِئے تُو ضرُور فراخ دستی سے اُسے قرض دینا۔}Ou2جو مُلک خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے اگر اُس میں کہِیں تیرے پھاٹکوں کے اندر تیرے بھائِیوں میں سے کوئی مُفلِس ہو تو تُو اپنے اُس مُفلِس بھائی کی طرف سے نہ اپنا دِل سخت کرنا اور نہ اپنی مُٹّھی بند کر لینا۔)NM2کیونکہ خُداوند تیرا خُدا جَیسا اُس نے تُجھ سے وعدہ کِیا ہے تُجھ کو برکت بخشے گا اور تُو بُہت سی قَوموں کو قرض دے گا پر تُجھ کو اُن سے قرض لینا نہ پڑے گااور تُو بُہت سی قَوموں پر حُکمرانی کرے گا پر وہ تُجھ پر حُکمرانی کرنے نہ پائیں گی۔PM2بشرطیکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی بات مان کر اِن سب احکام پر چلنے کی اِحتیاط رکھّے جو مَیں آج تُجھ کو دیتا ہُوں۔)LM2تیرے درمیان کوئی کنگال نہ رہے کیونکہ خُداوند تُجھ کو اِس مُلک میں ضرُور برکت بخشے گا جِسے خُود خُداوند تیرا خُدا مِیراث کے طَور پر تُجھ کو قبضہ کرنے کو دیتا ہے۔JK2پردیسی سے تُو اُس کا مُطالبہ کر سکتا ہے پر جو کُچھ تیرا تیرے بھائی پر آتا ہو اُس کی طرف سے دست بردار ہو جانا۔|Js2اور چُھٹکارا دینے کا طرِیقہ یہ ہو کہ اگر کِسی نے اپنے پڑوسی کو کُچھ قرض دِیا ہو تو وہ اُسے چھوڑ دے اور اپنے پڑوسی سے یا بھائی سے اُس کا مُطالبہ نہ کرے کیونکہ خُداوند کے نام سے اِس چُھٹکارے کا اِعلان ہُؤا ہے۔RI !2ہر سات سال کے بعد تُو چُھٹکارا دِیا کرنا۔H'2تب لاوی جِس کا تیرے ساتھ کوئی حِصّہ یا مِیراث نہیں اور پردیسی اوریتیِم اور بیوہ عَورتیں جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہوں آئیں اور کھا کر سیر ہوں تاکہ خُداوند تیرا خُدا تیرے سب کاموں میں جِن کو تُو ہاتھ لگائے تُجھ کو برکت بخشے۔IG 2تِین تِین برس کے بعد تُو تِیسرے برس کے مال کی ساری دَہ یکی نِکال کر اُسے اپنے پھاٹکوں کے اندر اِکٹّھا کرنا۔CF2اور لاوی کو جو تیرے پھاٹکوں کے اندر ہے چھوڑ نہ دینا کیونکہ اُس کا تیرے ساتھ کوئی حِصّہ یا میراث نہیں ہے۔6Eg2اور اِس رُوپَے سے جو کُچھ تیرا جی چاہے خواہ گائے بَیل یا بھیڑ بکری یا مَے یا شراب مول لے کر اُسے اپنے گھرانے سمیت وہاں خُداوند اپنے خُدا کے حضُور کھانا اور خُوشی منانا۔ ~6~}}K|\{{ yy#x@wutrqq pnm5l(kxjJIqHG.EDBA@?>=t<<=;X:\877'654332l17/..-e,D+E)((>&&%-##+! XPsUwc   WSA6q9]2 تُو اپنے تَھیلے میں طرح طرح کے چھوٹے اور بڑے باٹ نہ رکھنا۔b8?2 تو تُو اُس کا ہاتھ کاٹ ڈالنا اور ذرا ترس نہ کھانا۔.7W2 جب دو شخص آپس میں لڑتے ہوں اور ایک کی بِیوی پاس جا کر اپنے شَوہر کو اُس آدمی کے ہاتھ سے چُھڑانے کے لِئے جو اُسے مارتا ہو اپنا ہاتھ بڑھائے اور اُس کی شرمگاہ کو پکڑلے۔56e2 تب اِسرائیلِیوں میں اُس کا نام یہ پڑ جائے گا کہ یہ اُس شخص کا گھر ہے جِس کی جُوتی اُتاری گئی تھی۔U5%2 تو اُس کی بھاوج بزُرگوں کے سامنے اُس کے پاس جا کر اُس کے پاؤں سے جُوتی اُتارے اور اُس کے مُنہ پر تُھوک دے اور یہ کہے کہ جو آدمی اپنے بھائی کا گھر آباد نہ کرے اُس سے اَیسا ہی کِیا جائے گا۔4{2تب اُس کے شہر کے بزُرگ اُس آدمی کو بُلوا کر اُسے سمجھائیں اور اگر وہ اپنی بات پر قائِم رہے اور کہے کہ مُجھ کو اُس سے بیاہ کرنا منظُور نہیں۔ 32اور اگر وہ آدمی اپنی بھاوج سے بیاہ کرنا نہ چاہے تو اُس کی بھاوج پھاٹک پر بزُرگوں کے پاس جائے اور کہے میرا دیور اِسرا ئیل میں اپنے بھائی کا نام بحال رکھنے سے اِنکار کرتا ہے اور میرے ساتھ دیور کا حق ادا کرنا نہیں چاہتا۔a2=2اور اُس عَورت کے جو پہلا بچّہ ہو وہ اِس آدمی کے مرحُوم بھائی کے نام کا کہلائے تاکہ اُس کا نام اِسرا ئیل میں سے مٹ نہ جائے۔61g2اگر کئی بھائی مِل کر ساتھ رہتے ہوں اور ایک اُن میں سے بے اَولاد مَر جائے تو اُس مرحُوم کی بِیوی کِسی اجنبی سے بیاہ نہ کرے بلکہ اُس کے شَوہر کا بھائی اُس کے پاس جا کر اُسے اپنی بِیوی بنا لے اور شَوہر کے بھائی کا جو حق ہے وہ اُس کے ساتھ ادا کرے۔02تُو دائیں میں چلتے ہُوئے بَیل کا مُنہ نہ باندھنا۔ مُردہ بھائی کا حقs/a2وہ اُسے چالِیس کوڑے لگائے ۔ اِس سے زِیادہ نہ مارے تا نہ ہو کہ اِس سے زِیادہ کوڑے لگانے سے تیرا بھائی تُجھ کو حقِیر معلُوم دینے لگے۔. 2اور اگر وہ شرِیر پِٹنے کے لائِق نِکلے تو قاضی اُسے زمِین پر لِٹوا کر اپنی آنکھوں کے سامنے اُس کی شرارت کے مُطابِق اُسے گِن گِن کر کوڑے لگوائے۔- 2اگر لوگوں میں کِسی طرح کا جھگڑا ہو اور وہ عدالت میں آئیں تاکہ قاضی اُن کا اِنصاف کریں تو وہ صادِق کو بے گُناہ ٹھہرائیں اور شرِیر پر فتویٰ دیں۔A,}2اور یاد رکھنا کہ تُو مُلکِ مِصر میں غُلام تھا اِسی لِئے مَیں تُجھ کو اِس کام کے کرنے کا حُکم دیتا ہُوں۔p+[2جب تُو اپنے تاکِستان کے انگُوروں کو جمع کرے تو اُس کے بعد اُس کا دانہ دانہ نہ توڑ لینا ۔ وہ پردیسی اور یتِیم اور بیوہ کے لِئے رہے۔p*[2جب تُو اپنے زَیتُون کے درخت کو جھاڑے تو اُس کے بعداُس کی شاخوں کو دوبارہ نہ جھاڑنا بلکہ وہ پردیسی اور یتِیم اور بیوہ کے لِئے رہے۔)-2جب تُو اپنے کھیت کی فصل کاٹے اور کوئی پُولا کھیت میں بُھول سے رہ جائے تو اُس کے لینے کو واپس نہ جانا ۔ وہ پردیسی اور یتِیم اور بیوہ کے لِئے رہے تاکہ خُداوند تیرا خُدا تیرے سب کاموں میں جِن کو تُو ہاتھ لگائے تُجھ کو برکت بخشے۔(2بلکہ یاد رکھنا کہ تُو مِصر میں غُلام تھا اور خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو وہاں سے چُھڑایا اِسی لِئے مَیں تُجھ کو اِس کام کے کرنے کا حُکم دیتا ہُوں۔'-2تُو پردیسی یا یتِیم کے مُقدّمہ کو نہ بِگاڑنا اور نہ بیوہ کے کپڑے کو گِرَو رکھنا۔E&2بیٹوں کے بدلے باپ مارے نہ جائیں نہ باپ کے بدلے بیٹے مارے جائیں ۔ ہر ایک اپنے ہی گُناہ کے سبب سے مارا جائے۔t%c2تُو اُسی دِن اِس سے پہلے کہ آفتاب غُروب ہو اُس کی مزدُوری اُسے دینا کیونکہ وہ غرِیب ہے اور اُس کا دِل مزدُوری میں لگا رہتا ہے تا نہ ہو کہ وہ خُداوند سے تیرے خِلاف فریاد کرے اور یہ تیرے حق میں گُناہ ٹھہرے۔$/2تُو اپنے غرِیب اور مُحتاج خادِم پر ظُلم نہ کرنا خواہ وہ تیرے بھائِیوں میں سے ہو خواہ اُن پردیسیوں میں سے جو تیرے مُلک کے اندر تیری بستِیوں میں رہتے ہوں۔H# 2 بلکہ جب آفتاب غُروب ہونے لگے تو اُس کی چِیز اُسے پھیر دینا تاکہ وہ اپنا اوڑھنا اوڑھ کر سوئے اور تُجھ کو دُعا دے اور یہ بات تیرے لِئے خُداوند تیرے خُدا کے حضُور راستبازی ٹھہرے گی۔ "2 اور اگر وہ شخص مِسکِین ہو تو اُس کی گِرَو کی چِیز کو پاس رکھ کر سو نہ جانا۔$!C2 تُو باہر ہی کھڑے رہنا اور وہ شخص جِسے تُو قرض دے خُود گِرَو کی چِیز باہر تیرے پاس لائے۔ 32 جب تُو اپنے بھائی کو کُچھ قرض دے تو گِرَو کی چِیز لینے کو اُس کے گھر میں نہ گُھسنا۔<s2 تُو یاد رکھنا کہ خُداوند تیرے خُدا نے جب تُم مِصر سے نِکل کر آ رہے تھے تو راستہ میں مریم سے کیا کِیا۔iM2تُو کوڑھ کی بِیماری کی طرف سے ہوشیار رہنا اور لاوی کاہِنوں کی سب باتوں کو جو وہ تُم کو بتائیں جانفشانی سے ماننا اور اُن کے مُطابِق عمل کرنا جَیسا مَیں نے اُن کو حُکم کِیا ہے وَیسا دھیان دے کر کرنا۔M2اگر کوئی شخص اپنے اِسرائیلی بھائِیوں میں سے کِسی کو غُلام بنائے یا بیچنے کی نِیّت سے چُراتا ہُؤا پکڑا جائے تو وہ چور مار ڈالا جائے ۔ یُوں تُو اَیسی بُرائی اپنے درمیان سے دفع کرنا۔E2کوئی شخص چکّی کو یا اُس کے اُوپر کے پاٹ کو گِرَو نہ رکھّے کیونکہ یہ تو گویا آدمی کی جان کو گِرَو رکھنا ہے۔:o2جب کِسی نے کوئی نئی عَورت بیاہی ہو تو وہ جنگ کے لِئے نہ جائے اور نہ کوئی کام اُس کے سپُرد ہو ۔ وہ سال بھر تک اپنے ہی گھر میں آزاد رہ کر اپنی بیاہی ہُوئی بِیوی کو خُوش رکھّے۔K2تو اُس کا پہلا شَوہر جِس نے اُسے نِکال دِیا تھا اُس عَورت کے ناپاک ہو جانے کے بعد پِھر اُس سے بیاہ نہ کرنے پائے کیونکہ اَیسا کام خُداوند کے نزدِیک مکرُوہ ہے ۔ سو تُو اُس مُلک کو جِسے خُداوند تیرا خُدا مِیراث کے طَور پر تُجھ کو دیتا ہے گُنہگار نہ بنانا۔;q2پر اگر دُوسرا شَوہر بھی اُس سے ناخُوش رہے اور اُس کا طلاق نامہ لِکھ کر اُس کے حَوالہ کرے اور اُسے اپنے گھر سے نِکال دے یا وہ دُوسرا شوہرجِس نے اُس سے بیاہ کِیا ہو مَر جائے۔}u2اور جب وہ اُس کے گھر سے نِکل جائے تو وہ دُوسرے مَرد کی ہو سکتی ہے۔~ y2اگر کوئی مَرد کِسی عَورت سے بیاہ کرے اور پِیچھے اُس میں کوئی اَیسی بیہُودہ بات پائے جِس سے اُس عَورت کی طرف اُس کی اِلِتفات نہ رہے تو وہ اُس کا طلاق نامہ لِکھ کر اُس کے حَوالہ کرے اور اُسے اپنے گھر سے نِکال دے۔a=2جب تُو اپنے ہمسایہ کے کھڑے کھیت میں جائے تو اپنے ہاتھ سے بالیں توڑ سکتا ہے پر اپنے ہمسایہ کے کھڑے کھیت کو ہنسوا نہ لگانا۔R2جب تُو اپنے ہمسایہ کے تاکِستان میں جائے تو جِتنے انگُور چاہے پیٹ بھر کر کھانا پر کُچھ اپنے برتن میں نہ رکھ لینا۔R2جو کُچھ تیرے مُنہ سے نِکلے اُسے دھیان کر کے پُورا کرنا اور جَیسی مَنّت تُو نے خُداوند اپنے خُدا کے لِئے مانی ہو اُس کے مُطابِق رضا کی قُربانی جِس کا وعدہ تیری زُبان سے ہُؤا گُذراننا۔eE2لیکن اگر تُو مَنّت نہ مانے تو تیرا کوئی گُناہ نہیں۔5e2جب تُو خُداوند اپنے خُدا کی خاطِر مَنّت مانے تو اُس کے پُورا کرنے میں دیر نہ کرنا اِس لِئے کہ خُداوند تیرا خُدا ضرُور اُس کو تُجھ سے طلب کرے گا تب تُو گُنہگار ٹھہرے گا۔b?2تُو پردیسی کو سُود پر قرض دے تو دے پر اپنے بھائی کو سُود پر قرض نہ دینا تاکہ خُداوند تیرا خُدا اُس مُلک میں جِس پر تُو قبضہ کرنے جا رہا ہے تیرے سب کاموں میں جِن کو تُو ہاتھ لگائے تُجھ کو برکت دے۔{q2تُو اپنے بھائی کو سُود پر قرض نہ دینا خواہ وہ رُوپَے کا سُود ہو یا اناج کا سُود یا کِسی اَیسی چِیز کا سُود ہو جو بیاج پر دی جایا کرتی ہے۔52تُو کِسی فاحِشہ کی خرچی یا کُتّے کی اُجرت کِسی مَنّت کے لِئے خُداوند اپنے خُدا کے گھر میں نہ لانا کیونکہ یہ دونوں خُداوند تیرے خُدا کے نزدِیک مکرُوہ ہیں۔52اِسرائیلی لڑکِیوں میں کوئی فاحِشہ نہ ہو اور نہ اِسرائیلی لڑکوں میں کوئی لُوطی ہو۔h K2بلکہ وہ تیرے ساتھ تیرے ہی درمیان تیری بستِیوں میں سے جو اُسے اچّھی لگے اُسے چُن کر اُسی جگہ رہے ۔ سو تُو اُسے ہرگِز نہ ستانا۔D 2اگر کِسی کا غُلام اپنے آقا کے پاس سے بھاگ کر تیرے پاس پناہ لے تو تُو اُسے اُس کے آقا کے حَوالہ نہ کر دینا۔y m2اِس لِئے کہ خُداوند تیرا خُدا تیری خَیمہ گاہ میں پِھرا کرتا ہے تاکہ تُجھ کو بچائے اور تیرے دُشمنوں کو تیرے ہاتھ میں کر دے سو تیری خَیمہ گاہ پاک رہے تا نہ ہو کہ وہ تُجھ میں نجاست کو دیکھ کر تُجھ سے پِھر جائے۔1 ]2 اور اپنے ساتھ اپنے ہتھیاروں میں ایک میخ بھی رکھنا تاکہ جب باہر تُجھے حاجت کے لِئے بَیٹھنا ہو تو اُس سے جگہ کھود لِیا کرے اور لَوٹتے وقت اپنے فُضلہ کو ڈھانک دِیا کرے۔# A2 اور خَیمہ گاہ کے باہر تُو کوئی جگہ اَیسی ٹھہرا دینا جہاں تُو اپنی حاجت کے لِئے جا سکے۔,S2 لیکن جب شام ہونے لگے تو وہ پانی سے غُسل کرے اور جب آفتاب غُروب ہو جائے تو خَیمہ گاہ میں آئے۔ 2 اگر تُمہارے درمیان کوئی اَیسا آدمی ہو جو رات کو اِحتِلام کے سبب سے ناپاک ہو گیا ہو تو وہ خَیمہ گاہ سے باہر نِکل جائے اور خَیمہ گاہ کے اندر نہ آئے۔1]2 جب تُو اپنے دُشمنوں سے لڑنے کے لِئے دَل باندھ کر نِکلے تو اپنے کو ہر بُری چِیز سے بچائے رکھنا۔2اُن کی تِیسری پُشت کے جو لڑکے پَیدا ہوں وہ خُداوند کی جماعت میں آنے پائیں۔ 2تُو کِسی ادُومی سے نفرت نہ رکھنا کیونکہ وہ تیرا بھائی ہے ۔ تُو کِسی مِصری سے بھی نفرت نہ رکھنا کیونکہ تُو اُس کے مُلک میں پردیسی ہو کر رہا تھا۔{2تُو اپنی زِندگی بھر کبھی اُن کی سلامتی یا سعادت کا خواہاں نہ ہونا۔+Q2لیکن خُداوند تیرے خُدا نے بلعا م کی نہ سُنی بلکہ خُداوند تیرے خُدا نے تیرے لِئے اُس لَعنت کو برکت سے بدل دِیا اِس لِئے کہ خُداوند تیرے خُدا کو تُجھ سے مُحبّت تھی۔~w2اِس لِئے کہ جب تُم مِصر سے نِکل کر آ رہے تھے تو اُنہوں نے روٹی اور پانی لے کر راستہ میں تُمہارا اِستِقبال نہیں کِیا بلکہ بعُور کے بیٹے بلعا م کو مسوپتامیہ کے فتور سے اُجرت پر بُلوایا تاکہ وہ تُجھ پر لَعنت کرے۔xk2کوئی عَمُّونی یا موآبی خُداوند کی جماعت میں داخِل نہ ہو۔ دسوِیں پُشت تک اُن کی نسل میں سے کوئی خُداوند کی جماعت میں کبھی آنے نہ پائے۔a=2کوئی حرام زادہ خُداوند کی جماعت میں داخِل نہ ہو ۔ دسوِیں پُشت تک اُس کی نسل میں سے کوئی خُداوند کی جماعت میں آنے نہ پائے۔!~ ?2جِس کے خُصئے کُچلے گئے ہوں یا آلت کاٹ ڈالی گئی ہو وہ خُداوند کی جماعت میں آنے نہ پائے۔}2کوئی شخص اپنے باپ کی بِیوی سے بیاہ نہ کرے اور اپنے باپ کے دامن کو نہ کھولے۔O|2تو وہ مَرد جِس نے اُس سے صُحبت کی ہو لڑکی کے باپ کو چاندی کی پچاس مِثقال دے اور وہ لڑکی اُس کی بِیوی بنے کیونکہ اُس نے اُسے بے حُرمت کِیا اور وہ اُسے اپنی زِندگی بھر طلاق نہ دینے پائے۔j{O2اگر کِسی آدمی کو کوئی کُنواری لڑکی مِل جائے جِس کی نِسبت نہ ہُوئی ہو اور وہ اُسے پکڑ کر اُس سے صُحبت کرے اور دونوں پکڑے جائیں۔Pz2کیونکہ وہ لڑکی اُسے مَیدان میں مِلی اور وہ منسُوبہ لڑکی چِلاّئی بھی پر وہاں کوئی اَیسا نہ تھا جو اُسے چُھڑاتا۔8yk2پر اُس لڑکی سے کُچھ نہ کرنا کیونکہ لڑکی کا اَیسا گُناہ نہیں جِس سے وہ قتل کے لائِق ٹھہرے اِس لِئے کہ یہ بات اَیسی ہے جَیسے کوئی اپنے ہمسایہ پر حملہ کرے اور اُسے مار ڈالے۔4xc2پر اگر اُس آدمی کو وُہی لڑکی جِس کی نِسبت ہو چُکی ہو کِسی مَیدان یا کھیت میں مِل جائے اور وہ آدمی جبراً اُس سے صُحبت کرے تو فقط وہ آدمی ہی جِس نے صُحبت کی مار ڈالا جائے۔kwQ2تو تُم اُن دونوں کو اُس شہر کے پھاٹک پر نِکال لانا اور اُن کو تُم سنگسار کر دینا کہ وہ مَر جائیں ۔ لڑکی کو اِس لِئے کہ وہ شہر میں ہوتے ہُوئے نہ چِلاّئی اور مَرد کو اِس لِئے کہ اُس نے اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو بے حُرمت کِیا ۔ یُوں تُو اَیسی بُرائی کو اپنے درمیان سے دفع کرنا۔Jv2اگر کوئی کُنواری لڑکی کِسی شخص سے منسُوب ہو گئی ہو اور کوئی دُوسرا آدمی اُسے شہر میں پا کر اُس سے صُحبت کرے۔pu[2اگر کوئی مَرد کِسی شَوہر والی عَورت سے زِنا کرتے پکڑا جائے تو وہ دونوں مار ڈالے جائیں یعنی وہ مَرد بھی جِس نے اُس عَورت سے صُحبت کی اور وہ عَورت بھی ۔ یُوں تُو اِسرائیل میں سے اَیسی بُرائی کو دفع کرنا۔>tw2تو وہ اُس لڑکی کو اُس کے باپ کے گھر کے دروازہ پر نِکال لائیں اور اُس کے شہر کے لوگ اُسے سنگسار کریں کہ وہ مَر جائے کیونکہ اُس نے اِسرائیل کے درمیان شرارت کی کہ اپنے باپ کے گھر میں فاحِشہ پن کِیا ۔ یُوں تُو اَیسی بُرائی کو اپنے درمیان سے دفع کرنا۔~sw2پر اگر یہ بات سچ ہو کہ لڑکی میں کُنوارے پن کے نِشان نہیں پائے گئے۔br?2اور اُس سے چاندی کی سَو مِثقال جُرمانہ لے کر اُس لڑکی کے باپ کو دیں اِس لِئے کہ اُس نے ایک اِسرائیلی کُنواری کو بدنام کِیا اور وہ اُس کی بِیوی بنی رہے اور وہ زِندگی بھر اُس کو طلاق نہ دینے پائے۔dqC2تب شہر کے بزُرگ اُس شخص کو پکڑ کر اُسے کوڑے لگائیں۔p)2اور شرمناک باتیں اُس کے حق میں کہتا اور یہ دعویٰ کرتا ہے کہ مَیں نے تیری بیٹی میں کُنوارے پن کے نِشان نہیں پائے حالانکہ میری بیٹی کے کُنوارے پن کے نِشان یہ مَوجُود ہیں ۔ پِھر وہ اُس چادر کو شہر کے بزُرگوں کے آگے پَھیلا دیں۔=ou2اور اُس لڑکی کا باپ بزُرگوں سے کہے کہ مَیں نے اپنی بیٹی اِس شخص کو بیاہ دی پر یہ اُس سے نفرت رکھتا ہے۔Un%2تب اُس لڑکی کا باپ اور اُس کی ماں اُس لڑکی کے کُنوارے پن کے نِشانوں کو اُس شہر کے پھاٹک پر بزُرگوں کے پاس لے جائیں۔Jm2شرمناک باتیں اُس کے حق میں کہے اور اُسے بدنام کرنے کے لِئے یہ دعویٰ کرے کہ مَیں نے اِس عَورت سے بیاہ کِیا اور جب میں اُس کے پاس گیا تو مَیں نے کُنوارے پن کے نِشان اُس میں نہیں پائے۔#lA2 اگر کوئی مَرد کِسی عَورت کو بیاہے اور اُس کے پاس جائے اور بعد اُس کے اُس سے نفرت کر کے۔vkg2 تُو اپنے اوڑھنے کی چادر کے چاروں کناروں پر جھالر لگایا کرنا۔wji2 تُو اُون اور سَن دونوں کی مِلاوٹ کا بُنا ہُؤا کپڑا نہ پہننا۔kiQ2 تُو بَیل اور گدھے دونوں کو ایک ساتھ جوت کر ہل نہ چلانا۔h2 تُو اپنے تاکِستان میں دو قِسم کے بِیج نہ بونا تا نہ ہو کہ سارا پَھل یعنی جوبِیج تُو نے بویا اور تاکِستان کی پَیداوار دونوں ضبط کر لِئے جائیں۔g2جب تُو کوئی نیا گھر بنائے تو اپنی چھت پر مُنڈیر ضرُور لگانا تا نہ ہو کہ کوئی آدمی وہاں سے گِرے اور تیرے سبب سے وہ خُون تیرے ہی گھر والوں پر ہو۔$fC2بچّوں کو تُو لے تو لے پر ماں کو ضرُور چھوڑ دینا تاکہ تیرا بھلا ہو اور تیری عُمردراز ہو۔He 2اگر راہ چلتے اِتفاقاً کِسی پرِندہ کا گھونسلا درخت یا زمِین پر بچّوں یا انڈوں سمیت تُجھ کو مِل جائے اور ماں بچّوں یا انڈوں پر بَیٹھی ہُوئی ہو تو تُو بچّوں کو ماں سمیت نہ پکڑ لینا۔qd]2عَورت مَرد کا لِباس نہ پہنے اور نہ مَرد عَورت کی پوشاک پہنے کیونکہ جو اَیسے کام کرتا ہے وہ خُداوند تیرے خُدا کے نزدِیک مکرُوہ ہے۔pc[2تُو اپنے بھائی کا گدھا یا بَیل راستہ میں گِرا ہُؤا دیکھ کر اُس سے رُوپوشی نہ کرنا بلکہ ضرُور اُس کے اُٹھانے میں اُس کی مدد کرنا۔b/2تُو اُس کے گدھے اور اُس کے کپڑے سے بھی اَیسا ہی کرنا ۔ غرض جو کُچھ تیرے بھائی سے کھویا جائے اور تُجھ کو مِلے تُو اُس سے اَیسا ہی کرنا اور رُوپوشی نہ کرنا۔Ua%2اور اگر تیرا بھائی تیرے نزدِیک نہ رہتا ہو یا تُو اُس سے واقِف نہ ہو تو تُو اُس جانور کو اپنے گھر لے آنا اور وہ تیرے پاس رہے جب تک تیرا بھائی اُس کی تلاش نہ کرے ۔ تب تُو اُسے اُس کو دے دینا۔g` K20تُو اپنے بھائی کے بَیل یا بھیڑ کو بھٹکتی دیکھ کر اُس سے رُوپوشی نہ کرنا بلکہ ضرُور تُو اُس کو اپنے بھائی کے پاس پُہنچا دینا۔_92تواُس کی لاش رات بھر درخت پر لٹکی نہ رہے بلکہ تُو اُسی دِن اُسے دفن کر دینا کیونکہ جِسے پھانسی مِلتی ہے وہ خُدا کی طرف سے ملعُون ہے تا نہ ہو کہ تُو اُس مُلک کو ناپاک کر دے جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو مِیراث کے طَور پر دیتا ہے۔A^}2اور اگر کِسی نے کوئی اَیسا گُناہ کِیا ہو جِس سے اُس کا قتل واجِب ہو اور تُو اُسے مار کر درخت سے ٹانگ دے۔ ]2تب اُس کے شہر کے سب لوگ اُسے سنگسار کریں کہ وہ مَر جائے ۔ یُوں تُو اَیسی بُرائی کو اپنے درمیان سے دُور کرنا ۔ تب سب اِسرائیلی سُن کر ڈر جائیں گے۔p\[2اور وہ اُس کے شہر کے بزُرگوں سے عرض کریں کہ یہ ہمارا بیٹا ضِدّی اور گردن کش ہے ۔ یہ ہماری بات نہیں مانتا اور اُڑاؤُ اور شرابی ہے۔6[g2تو اُس کے ماں باپ اُسے پکڑ کر اور نِکال کر اُس شہر کے بزُرگوں کے پاس اُس جگہ کے پھاٹک پر لے جائیں۔nZW2اگر کِسی آدمی کا ضِدّی اور گردن کش بیٹا ہو جو اپنے باپ یا ماں کی بات نہ مانتا ہو اور اُن کے تنبِیہ کرنے پر بھی اُن کی نہ سُنتا ہو۔Y2بلکہ وہ غَیر محبُوبہ کے بیٹے کو اپنے سب مال کا دُونا حِصّہ دے کر اُسے پہلوٹھا مانے کیونکہ وہ اُس کی قُوّت کی اِبتدا ہے اور پہلوٹھے کا حق اُسی کا ہے۔X12تو جب وہ اپنے بیٹوں کو اپنے مال کا وارِث کرے تو وہ محبُوبہ کے بیٹے کو غَیر محبُوبہ کے بیٹے پر جو فی الحقِیقت پہلوٹھا ہے فوقِیّت دے کر پہلوٹھا نہ ٹھہرائے۔'WI2اگر کِسی مَرد کی دو بِیویاں ہوں اور ایک محبُوبہ اور دُوسری غَیر محبُوبہ ہو اور محبُوبہ اور غَیر محبُوبہ دونوں سے لڑکے ہوں اور پہلوٹھا بیٹا غَیر محبُوبہ سے ہو۔LV2اور اگر وہ تُجھ کو نہ بھائے تو جہاں وہ چاہے اُس کو جانے دینا لیکن رُوپَے کی خاطِر اُس کو ہرگِز نہ بیچنا اور اُس سے لَونڈی کا سا سلُوک نہ کرنا اِس لِئے کہ تُو نے اُس کی حُرمت لے لی ہے۔;Uq2 اور اپنی اسِیری کا لِباس اُتار کر تیرے گھر میں رہے اور ایک مہِینہ تک اپنے ماں باپ کے لِئے ماتم کرے ۔ اِس کے بعد تُو اُس کے پاس جا کر اُس کا شَوہر ہونا اور وہ تیری بِیوی بنے۔T2 تو تُو اُسے اپنے گھر لے آنا اور وہ اپنا سر مُنڈوائے اور اپنے ناخُن ترشوائے۔DS2 اور اُن اسِیروں میں کِسی خُوبصُورت عَورت کو دیکھ کر تُو اُس پر فریفتہ ہو جائے اور اُس کو بیاہ لینا چاہے۔\R32 جب تُو اپنے دُشمنوں سے جنگ کرنے کو نِکلے اور خُداوند تیرا خُدا اُن کو تیرے ہاتھ میں کر دے اور تُو اُن کو اسِیرکر لائے۔\Q32 یُوں تُو اُس کام کو کر کے جو خُداوند کے نزدِیک درُست ہے بے گُناہ کے خُون کی جواب دِہی کو اپنے اُوپر سے دُور و دفع کرنا۔8Pk2سو اَے خُداوند اپنی قَوم اِسرائیل کو جِسے تُو نے چُھڑایا ہے مُعاف کر اور بے گُناہ کے خُون کو اپنی قَوم اِسرائیل کے ذِمّہ نہ لگا ۔ تب وہ خُون اُن کو مُعاف کر دِیا جائے گا۔,OS2اور یُوں کہیں کہ ہمارے ہاتھ سے یہ خُون نہیں ہُؤا اور نہ یہ ہماری آنکھوں کا دیکھا ہُؤا ہے۔ N 2پِھراِس شہر کے سب بزُرگ جو اُس مقتُول کے سب سے نزدِیک رہنے والے ہوں اُس بچھیا کے اُوپر جِس کی گردن اُس وادی میں توڑی گئی اپنے اپنے ہاتھ دھوئیں۔M12تب بنی لاوی جو کاہِن ہیں نزدِیک آئیں کیونکہ خُداوند تیرے خُدا نے اُن کو چُن لِیا ہے کہ خُداوند کی خِدمت کریں اور اُس کے نام سے برکت دِیا کریں اور اُن ہی کے کہنے کے مُطابِق ہر جھگڑے اور مار پِیٹ کے مُقدّمہ کا فَیصلہ ہُؤا کرے۔.LW2اور اُس شہر کے بزُرگ اُس بچھیا کو بہتے پانی کی وادی میں جِس میں نہ ہل چلا ہو اور نہ اُس میں کُچھ بویا گیا ہو لے جائیں اور وہاں اُس وادی میں اُس بچھیا کی گردن توڑ دیں۔K{2اور جو شہر اُس مقتُول کے سب سے نزدِیک ہو اُس شہر کے بزُرگ ایک بچھیا لیں جِس سے کبھی کوئی کام نہ لِیا گیا ہو اور نہ وہ جُوئے میں جوتی گئی ہو۔J92تو تیرے بزُرگ اور قاضی نِکل کر اُس مقتُول کے گِرداگِرد کے شہروں کے فاصِلہ کو ناپیں۔"I A2اگر اُس مُلک میں جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو قبضہ کرنے کو دیتا ہے کِسی مقتُول کی لاش مَیدان میں پڑی ہُوئی مِلے اور یہ معلُوم نہ ہو کہ اُس کا قاتِل کَون ہے۔?Hy2سو فقط اُن ہی درختوں کو کاٹ کر اُڑا دینا جو تیری دانِست میں کھانے کے مطلب کے نہ ہوں اور تُو اُس شہر کے مُقابِل جو تُجھ سے جنگ کرتا ہو بُرجوں کو بنا لینا جب تک وہ سر نہ ہو جائے۔aG=2جب تُو کِسی شہر کو فتح کرنے کے لِئے اُس سے جنگ کرے اور مُدّت تک اُس کا مُحاصرہ کِئے رہے تو اُس کے درختوں کو کُلہاڑی سے نہ کاٹ ڈالنا کیونکہ اُن کا پَھل تیرے کھانے کے کام میں آئے گا سو تُو اُن کو مت کاٹنا کیونکہ کیا مَیدان کا درخت اِنسان ہے کہ تُو اُس کا مُحاصرہ کرے؟۔F)2تاکہ وہ تُم کو اپنے سے مکرُوہ کام کرنے نہ سِکھائیں جو اُنہوں نے اپنے دیوتاؤں کے لِئے کِئے ہیں اور یُوں تُم خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف گُناہ کرنے لگو۔&EG2بلکہ تُو اِن کو یعنی حِتّی اور اموری اور کنعانی اور فرِزّی اور حوّی اور یبُوسی قَوموں کو جَیسا خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو حُکم دِیا ہے بِالکُل نیست کر دینا۔_D92پر اِن قَوموں کے شہروں میں جِن کو خُداوند تیرا خُدا مِیراث کے طَور پر تُجھ کو دیتا ہے کِسی ذی نفس کو جِیتا نہ بچا رکھنا۔"C?2اُن سب شہروں کا یِہی حال کرنا جو تُجھ سے بُہت دُور ہیں اور اِن قَوموں کے شہر نہیں ہیں۔>Bw2لیکن عَورتوں اور بال بچّوں اور چَوپایوں اور اُس شہر کے سب مال اور لُوٹ کو اپنے لِئے رکھ لینا اور تُو اپنے دُشمنوں کی اُس لُوٹ کو جو خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو دی ہو کھانا۔0A[2 اور جب خُداوند تیرا خُدا اُسے تیرے قبضہ میں کر دے تو وہاں کے ہر مَرد کو تلوار سے قتل کر ڈالنا۔@-2 اور اگر وہ تُجھ سے صُلح نہ کرے بلکہ تُجھ سے لڑنا چاہے تو تُو اُس کا مُحاصرہ کرنا۔k?Q2 اور اگر وہ تُجھ کو صُلح کا جواب دے اور اپنے پھاٹک تیرے لِئے کھول دے تو وہاں کے سب باشِندے تیرے باج گُذار بن کر تیری خِدمت کریں۔!>=2 جب تُو کِسی شہر سے جنگ کرنے کو اُس کے نزدِیک پُہنچے تو پہلے اُسے صُلح کا پَیغام دینا۔/=Y2 اور جب فَوجی حُکّام یہ سب کُچھ لوگوں سے کہہ چُکیں تو لشکر کے سرداروں کو اُن پر مُقرّر کر دیں۔Y<-2اور فَوجی حُکّام لوگوں کی طرف مُخاطِب ہو کر اُن سے یہ بھی کہیں کہ جو شخص ڈرپوک اور کچّے دِل کا ہو وہ بھی اپنے گھر کو لَوٹ جائے تا نہ ہو کہ اُس کی طرح اُس کے بھائِیوں کا حَوصلہ بھی ٹُوٹ جائے۔ {W~z}}{z y4wv>~==+;t:~9I87675c4y32Y1$/x.Y-e,+*K)l('&&%$$'"k!! yqQ`1- w ^ V(j!!WF42لیکن خُداوند نے تُم کو آج تک نہ تو اَیسا دِل دِیا جو سمُجھے اور نہ دیکھنے کی آنکھیں اور سُننے کے کان دِئے۔392اِمتِحان کے وہ بڑے بڑے کام اور نِشان اور بڑے بڑے کرِشمے تُونے اپنی آنکھوں سے دیکھے۔Y2-2سو مُوسیٰ نے سب اِسرائیلِیوں کو بُلوا کر اُن سے کہا تُم نے سب کُچھ جو خُداوند نے تُمہاری آنکھوں کے سامنے مُلکِ مِصر میں فِرعو ن اور اُس کے سب خادِموں اور اُس کے سارے مُلک سے کِیا دیکھا ہے۔E1 2اِسرائیلِیوں کے ساتھ جِس عہد کے باندھنے کا حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کو موآب کے مُلک میں دِیا اُسی کی یہ باتیں ہیں ۔ یہ اُس عہد سے الگ ہے جو اُس نے اُن کے ساتھ حورِب میں باندھا تھا۔:0o2Dاور خُداوند تُجھ کو کشتِیوں میں چڑھا کر اُس راستہ سے مِصر میں لَوٹا لے جائے گا جِس کی بابت مَیں نے تُجھ سے کہا کہ تُو اُسے پِھر کبھی نہ دیکھنا اور وہاں تُم اپنے دُشمنوں کے غُلام اور لَونڈی ہونے کے لِئے اپنے کو بیچو گے پر کوئی خرِیدار نہ ہو گا۔*/O2Cاور تُو اپنے دِلی خَوف کے اور اُن نظّاروں کے سبب سے جِن کو تُو اپنی آنکھوں سے دیکھے گا صُبح کو کہے گا کہ اَے کاش کہ شام ہوتی اور شام کو کہے گا اَے کاش کہ صُبح ہوتی۔D.2Bاور تیری جان دُبدھے میں اٹکی رہے گی اور تُو رات دِن ڈرتا رہے گا اور تیری زِندگی کا کوئی ٹِھکانا نہ ہو گا۔<-s2Aاُن قَوموں کے بِیچ تُجھ کو چَین نصِیب نہ ہو گا اور نہ تیرے پاؤں کے تلوے کو آرام مِلے گا بلکہ خُداوند تُجھ کو وہاں دِلِ لرزان اور آنکھوں کی دُھندلاہٹ اور جی کی کُڑھن دے گا۔],52@اور خُداوند تُجھ کو زمِین کے ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک تمام قَوموں میں پراگندہ کرے گا ۔ وہاں تُو لکڑی اور پتّھر کے اَور معبُودوں کی جِن کو تُو یا تیرے باپ دادا جانتے بھی نہیں پرستِش کرے گا۔4+c2?تب یہ ہو گا کہ جَیسے تُمہارے ساتھ بھلائی کرنے اور تُم کر بڑھانے سے خُداوند خُوشنُود ہُؤا اَیسے ہی تُم کو فنا کرانے اور ہلاک کر ڈالنے سے خُداوند خُوشنُود ہو گا اور تُم اُس مُلک سے اُکھاڑ دِئے جاؤ گے جہاں تُو اُس پر قبضہ کرنے کو جا رہا ہے۔*/2>اور چُونکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی بات نہیں سُنے گا اِس لِئے کہاں تو تُم کثرت میں آسمان کے تاروں کی مانِند ہو اور کہاں شُمار میں تھوڑے ہی سے رہ جاؤ گے۔u)e2=اور اُن سب بیمارِیوں اور آفتوں کو بھی جو اِس شرِیعت کی کِتاب میں مذکُور نہیں ہیں خُداوند تُجھ کو لگائے گا جب تک تیرا ناس نہ ہو جائے۔(12<اور مِصر کے سب روگ جِن سے تُو ڈرتا تھا تُجھ کو لگائے گا اور وہ تُجھ کو لگے رہیں گے۔'{2;تو خُداوند تُجھ پر عجِیب آفتیں نازِل کرے گا اور تیری اَولاد کی آفتوں کو بڑھا کر بڑی اور دیر پا آفتیں اور سخت اور دیرپا بیمارِیاں کر دے گا۔+&Q2:اگر تُو اُس شرِیعت کی اُن سب باتوں پر جو اِس کِتاب میں لِکھی ہیں اِحتیاط رکھ کر اِس طرح عمل نہ کرے کہ تُجھ کو خُداوند اپنے خُدا کے جلالی اور مُہِیب نام کا خَوف ہو۔!%=29اور اپنے ہی نوزاد بچّے کی طرف جو اُس کی رانوں کے بِیچ سے نِکلا ہو بلکہ اپنے سب لڑکے بالوں کی طرف جِن کو وہ جنے گی بُری نظر ہوگی کیونکہ وہ تمام چِیزوں کی قِلّت کے سبب سے اُن ہی کو چُھپ چُھپ کر کھائے گی جب اُس مُحاصرہ کے مَوقع پر اور اُس آڑے وقت میں تیرے دُشمن تیری ہی بستِیوں میں تُجھ کو تنگ کر ماریں گے۔$y28وہ عَورت بھی جو تُمہارے درمیان اَیسی ناز پروردہ اور نازُک بدن ہو گی کہ نرمی و نزاکت کے سبب سے اپنے پاؤں کا تلوا بھی زمِین سے لگانے کی جُرأت نہ کرتی ہو اُس کی بھی اپنے پہلُو کے شَوہر اور اپنے ہی بیٹے اور بیٹی۔N#27یہاں تک کہ وہ اِن میں سے کِسی کو بھی اپنے ہی بچّوں کے گوشت میں سے جِن کو وہ خُود کھائے گا کُچھ نہیں دے گا کیونکہ اُس مُحاصرہ کے مَوقع پر اور اُس آڑے وقت میں جب تیرے دُشمن تُجھ کو تیری ہی سب بستِیوں میں تنگ کر ماریں گے تو اُس کے پاس اَور کُچھ باقی نہ رہے گا۔"26وہ شخص جو تُم میں ناز پروردہ اور نازُک بدن ہو گا اُس کی بھی اپنے بھائی اور اپنی ہم آغوش بِیوی اور اپنے باقی ماندہ بچّوں کی طرف بُری نظر ہو گی۔j!O25تب اُس مُحاصرہ کے مَوقع پر اور اُس آڑے وقت میں تُو اپنے دُشمنوں سے تنگ آ کر اپنے ہی جِسم کے پَھل کو یعنی اپنے ہی بیٹوں اور بیٹِیوں کا گوشت جِن کو خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو عطا کِیا ہو گا کھائے گا۔< s24اور وہ تیرے تمام مُلک میں تیرا مُحاصرہ تیری ہی بستِیوں میں کِئے رہیں گے جب تک تیری اُونچی اُونچی فصِیلیں جِن پر تیرا بھروسا ہو گا گِر نہ جائیں ۔ تیرا مُحاصرہ وہ تیرے ہی اُس مُلک کی سب بستِیوں میں کریں گے جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے۔/Y23اور وہ تیرے چَوپایوں کے بچّوں اور تیری زمِین کی پَیداوار کو کھاتے رہیں گے جب تک تیرا ناس نہ ہو جائے اور وہ تیرے لِئے اناج یا مَے یا تیل یا گائے بَیل کی بڑھتی یا تیری بھیڑ بکرِیوں کے بچّے کُچھ نہیں چھوڑیں گے جب تک وہ تُجھ کو فنا نہ کر دیں۔)M22اُس قَوم کے لوگ تُرش رُو ہوں گے جو نہ بُڈّھوں کا لِحاظ کریں گے نہ جوانوں پر ترس کھائیں گے۔21خُداوند دُور سے بلکہ زمِین کے کنارے سے ایک قَوم کو تُجھ پر چڑھا لائے گا جَیسے عُقاب ٹُوٹ کر آتا ہے ۔ اُس قَوم کی زُبان کو تُو نہیں سمُجھے گا۔ 20اِس لِئے بُھوکا اور پِیاسا اور ننگا اور سب چِیزوں کا مُحتاج ہو کر تُو اپنے اُن دُشمنوں کی خِدمت کرے گا جِن کو خُداوند تیرے برخِلاف بھیجے گا اور غنِیم تیری گردن پر لوہے کو جُواَ رکھّے رہے گا جب تک وہ تیرا ناس نہ کر دے۔M2/اور چُونکہ تُو باوجُود سب چِیزوں کی فراوانی کے فرحت اور خُوشدِلی سے خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت نہیں کرے گا۔ 2.اور وہ تُجھ پر اور تیری اَولاد پر سدا نِشان اور اچنبھے کے طَور پر رہیں گی۔8k2-اور چُونکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کے اُن حُکموں اور آئِین پر جِن کو اُس نے تُجھ کو دِیا ہے عمل کرنے کے لِئے اُس کی بات نہیں سُنے گا اِس لِئے یہ سب لَعنتیں تُجھ پرآئیں گی اور تیرے پِیچھے پڑی رہیں گی اور تُجھ کو لگیں گی جب تک تیرا ناس نہ ہو جائے۔32,وہ تُجھ کو قرض دے گا پر تُو اُسے قرض نہ دے سکے گا ۔ وہ سر ہو گا اور تُو دُم ٹھہرے گا۔;q2+پردیسی جو تیرے درمیان ہو گا وہ تُجھ سے بڑھتا اور سرفراز ہوتا جائے گا پر تُو پست ہی پست ہوتا جائے گا۔2*تیرے سب درختوں اور تیری زمِین کی پَیداوار پر ٹِڈّیاں قبضہ کر لیں گی۔2_2)تیرے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہوں گی پر وہ سب تیرے نہ رہیں گے کیونکہ وہ اسِیر ہو کر چلے جائیں گے۔~w2(تیری سب حُدُود میں زَیتُون کے درخت لگے ہوں گے پر تُو اُن کا تیل نہیں لگانے پائے گا کیونکہ تیرے زَیتُون کے درختوں کا پَھل جھڑ جایا کرے گا۔ue2'تُو تاکِستان لگائے گا اور اُن پر مِحنت کرے گا لیکن نہ تُو مَے پِینے اور نہ انگُور جمع کرنے پائے گا کیونکہ اُن کو کِیڑے کھا جائیں گے۔)M2&تُو کھیت میں بُہت سا بِیج لے جائے گا لیکن تھوڑا سا جمع کرے گا کیونکہ ٹِڈّی اُسے چاٹ لے گی۔[12%اور اُن سب قَوموں میں جہاں جہاں خُداوند تُجھ کو پُہنچائے گا تُو باعِثِ حَیرت اور ضربُ المثل اور اَنَگشت نُما بنے گا۔ 2$خُداوند تُجھ کو اور تیرے بادشاہ کو جِسے تُو اپنے اُوپر مُقرّ ر کرے گا ایک اَیسی قَوم کے بِیچ لے جائے گا جِسے تُو اور تیرے باپ دادا جانتے بھی نہیں اور وہاں تُو اَور معبُودوں کی جو محض لکڑی اور پتّھر ہیں عِبادت کرے گا۔{q2#خُداوند تیرے گُھٹنوں اور ٹانگوں میں اَیسے بُرے پھوڑے پَیدا کرے گا کہ اُن سے تُو پاؤں کے تلوے سے لے کر سر کی چاندی تک شِفا نہ پا سکے گا۔ 2"یہاں تک کہ اِن باتوں کو اپنی آنکھوں سے دیکھ دیکھ کر دِیوانہ ہو جائے گا۔p [2!تیری زمِین کی پَیداوار اور تیری ساری کمائی کو ایک اَیسی قَوم کھائے گی جِس سے تُو واقِف نہیں اور تُو سدا مظلُوم اور دبا ہی رہے گا۔ 12 تیرے بیٹے اور بیٹِیاں دُوسری قَوم کو دی جائیں گی اور تیری آنکھیں دیکھیں گی اور سارے دِن اُن کے لِئے ترستے ترستے رہ جائیں گی اور تیرا کُچھ بس نہیں چلے گا۔( K2تیرا بَیل تیری آنکھوں کے سامنے ذبح کِیا جائے گا پر تُو اُس کا گوشت کھانے نہ پائے گا ۔ تیرا گدھا تُجھ سے جبراً چِھین لِیا جائے گا اور تُجھ کو پِھر نہ ملے گا ۔ تیری بھیڑیں تیرے دُشمنوں کے ہاتھ لگیں گی اور کوئی نہ ہو گا جو تُجھ کو بچائے۔1 ]2عَورت سے منگنی تو تُو کرے گا لیکن دُوسرا اُس سے مُباشرت کرے گا ۔ تُو گھر بنائے گا پر اُس میں بسنے نہ پائے گا ۔ تُو تاکِستان لگائے گا پر اُس کا پَھل اِستعمال نہ کرے گا۔ {2اور جَیسے اندھا اندھیرے میں ٹٹولتا ہے وَیسے ہی تُو دوپہر دِن کو ٹٹولتا پِھرے گا اور تُو اپنے سب دھندوں میں ناکام رہے گا اور تُجھ پر ہمیشہ ظُلم ہی ہو گا اور تُو لُٹتا ہی رہے گا اور کوئی نہ ہو گا جو تُجھ کو بچائے۔+2خُداوند تُجھ کو جنُون اور نابِینائی اور دِل کی گھبراہٹ میں بھی مُبتلا کر دے گا۔fG2خُداوند تُجھ کو مِصر کے پھوڑوں اور بواسِیراور کُھجلی اور خارِش میں اَیسا مُبتلا کرے گا کہ تُو کبھی اچھّا بھی نہیں ہونے کا۔P2اور تیری لاش ہوا کے پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہو گی اور کوئی اُن کو ہنکا کر بھگانے کو بھی نہ ہو گا۔2خُداوند تُجھ کو تیرے دُشمنوں کے آگے شِکست دِلائے گا ۔ تُو اُن کے مُقابلہ کے لِئے تو ایک ہی راستہ سے جائے گا اور اُن کے سامنے سے سات سات راستوں سے ہو کر بھاگے گا اور دُنیا کی تمام سلطنتوں میں تُو مارا مارا پِھرے گا۔fG2خُداوند مینہ کے بدلے تیری زمِین پر خاک اور دُھول برسائے گا ۔ یہ آسمان سے تُجھ پر پڑتی ہی رہے گی جب تک کہ تُو ہلاک نہ ہو جائے۔/2اور آسمان جو تیرے سر پر ہے پِیتل کا اور زمِین جو تیرے نِیچے سے لوہے کی ہو جائے گی۔1]2خُداوند تُجھ کو تپِ دِق اور بُخار اور سوزِش اور شدِید حرارت اور تلوار اور بادِ سمُوم اور گیروئی سے مارے گا اور یہ تیرے پِیچھے پڑے رہیں گے جب تک کہ تُو فنا نہ ہو جائے۔r_2خُداوند اَیسا کرے گا کہ وبا تُجھ سے لِپٹی رہے گی جب تک کہ وہ تُجھ کو اُس مُلک سے جِس پر قبضہ کرنے کو تُو وہاں جا رہا ہے فنا نہ کر دے۔3a2خُداوند اُن سب کاموں میں جِن کو تُو ہاتھ لگائے لَعنت اور اِضطراب اور پِھٹکار کو تُجھ پر نازِل کرے گا جب تک کہ تُو ہلاک ہو کر جلد نیست و نابُود نہ ہو جائے ۔ یہ تیری اُن بداعمالِیوں کے سبب سے ہو گا جِن کو کرنے کی وجہ سے تُو مُجھ کو چھوڑ دے گا۔zo2تُو اندر آتے لَعنتی ٹھہرے گااور باہر جاتے بھی لَعنتی ٹھہرے گا۔R~2تیری اَولاد اور تیری زمِین کی پَیداوار اور تیرے گائے بَیل کی بڑھتی اور تیری بھیڑ بکرِیوں کے بچّے لَعنتی ہوں گے۔e}E2تیرا ٹوکرا اور تیری کٹھوتی دونوں لَعنتی ٹھہریں گے۔r|_2شہر میں بھی تُو لَعنتی ہو گا اور کھیت میں بھی لَعنتی ہو گا۔p{[2لیکن اگر تُو اَیسا نہ کرے کہ خُداوند اپنے خُدا کی بات سُن کر اُس کے سب احکام اور آئِین پر جو آج کے دِن مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں اِحتیاط سے عمل کرے تو یہ سب لَعنتیں تُجھ پر نازِل ہوں گی اور تُجھ کو لگیں گی۔z}2اور جِن باتوں کا مَیں آج کے دِن تُجھ حُکم دیتا ہُوں اُن میں سے کِسی سے دہنے یا بائیں ہاتھ مُڑ کر اَور معبُودوں کی پَیروی اور عِبادت نہ کرے۔oyY2 اور خُداوند تُجھ کو دُم نہیں بلکہ سر ٹھہرائے گااور تُو پست نہیں بلکہ سرفراز ہی رہے گا بشرطیکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کے حُکموں کو جو مَیں تُجھ کو آج کے دِن دیتا ہُوں سُنے اور اِحتیاط سے اُن پر عمل کرے۔ x 2 خُداوند آسمان کو جو اُس کا اچھّا خرانہ ہے تیرے لِئے کھول دے گا کہ تیرے مُلک میں وقت پر مینہ برسائے اور وہ تیرے سب کاموں میں جِن میں تُو ہاتھ لگائے برکت دے گا اور تُو بُہت سی قَوموں کو قرض دے گا پر خُود قرض نہیں لے گا۔qw]2 اور جِس مُلک کو تُجھ کو دینے کی قَسم خُداوند نے تیرے باپ دادا سے کھائی تھی اُس میں خُداوند تیری اَولاد کو اور تیرے چَوپایوں کے بچّوں کو اور تیری زمِین کی پَیداوار کو خُوب بڑھا کر تُجھ کو برومند کرے گا۔&vG2 اور دُنیا کی سب قَومیں یہ دیکھ کر کہ تُو خُداوندکے نام سے کہلاتا ہے تُجھ سے ڈر جائیں گی۔12کیونکہ وہ راستہ میں تیرے مُقابِل آئے اور گو تُو تھکا ماندہ تھا تَو بھی اُنہوں نے اُن کو جو کمزور اور سب سے پِیچھے تھے مارا اور اُن کو خُدا کا خَوف نہ آیا۔/=Y2یاد رکھنا کہ جب تُم مِصر سے نِکل کر آ رہے تھے تو راستہ میں عَمالیقِیوں نے تیرے ساتھ کیا کِیا۔0<[2اِس لِئے کہ وہ سب جو اَیسے اَیسے فریب کے کام کرتے ہیں خُداوند تیرے خُدا کے نزدِیک مکرُوہ ہیں۔;2تیرا باٹ پُورا اور ٹِھیک اور تیرا پَیمانہ بھی پُورا اور ٹِھیک ہو تاکہ اُس مُلک میں جِسے خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو دیتا ہے تیری عُمر دراز ہو۔z:o2تُو اپنے گھر میں طرح طرح کے چھوٹے اور بڑے پَیمانے بھی نہ رکھنا۔ wf ~7}N|r{zyxwwFv+uItnrqSonmHkLjjiMhtgfed0ba`_k^B]l\ZYsXWVV#U~SRQPNMLxK,JGIjH.F]EXD5CfB]@?s=<;9817"532k10L/.-,**)p('&&)% $""e!Q :Pd309#% e l W ,QmF f!+=2 ,تب مُوسیٰ اور نُون کے بیٹے ہوسیعَ نے آ کر اِس گِیت کی سب باتیں لوگوں کو کہہ سُنائِیں۔7*i2 +اَے قَومو! اُس کے لوگوں کے ساتھ خُوشی مناؤ کیونکہ وہ اپنے بندوں کے خُون کا اِنتِقام لے گا اور اپنے مُخالِفوں کو بدلہ دے گا اور اپنے مُلک اور لوگوں کے لِئے کفّارہ دے گا۔#)A2 *مَیں اپنے تیروں کو خُون پِلا پِلا کر مست کردُ وں گا اور میری تلوار گوشت کھائے گی۔ وہ خُون مقتُولوں اور اسِیروں کا اور وہ گوشت دُشمن کے سرداروں کے سر کا ہو گا۔1(]2 )اِس لِئے اگر مَیں اپنی جھلکتی تلوار کو تیزکرُوں اور عدالت کو اپنے ہاتھ میں لے لُوں تو اپنے مُخالِفوں سے اِنتِقام لُوں گا اور اپنے کِینہ رکھنے والوں کو بدلہ دُوں گا۔+'Q2 (کیونکہ مَیں اپنا ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھا کر کہتا ہُوں کہ چُونکہ مَیں ابدالآباد زِندہ ہُوںb&?2 'سو اب تُم دیکھ لو کہ مَیں ہی وہ ہُوں اور میرے ساتھ کوئی دیوتا نہیں۔ مَیں ہی مار ڈالتا اور مَیں ہی جِلاتا ہُوں۔ مَیں ہی زخمی کرتا اور مَیں ہی چنگا کرتاہُوں اور کوئی نہیں جو میرے ہاتھ سے چُھڑائے۔a%=2 &جو اُن کے ذبِیحوں کی چربی کھاتے اور اُن کے تپاون کی مَے پِیتے تھے؟ وُہی اُٹھ کر تُمہاری مدد کریں۔ وُہی تُمہاری پناہ ہوں۔ $2 %اور وہ کہے گا اُن کے دیوتا کہاں ہیں؟ وہ چٹان کہاں جِس پر اُن کا بھروسا تھا'#I2 $کیونکہ خُداوند اپنے لوگوں کا اِنصاف کرے گا اور اپنے بندوں پر ترس کھائے گا جب وہ دیکھے گا کہ اُن کی قُوّت جاتی رہی اور کوئی بھی ۔ نہ قَیدی اور نہ آزاد ۔ باقی بچا۔,"S2 #اُس وقت جب اُن کے پاؤں پِھسلیں تو اِنتِقام لینا اور بدلہ دینا میرا کام ہوگا کیونکہ اُن کی آفت کا دِن نزدِیک ہے اور جو حادِثے اُن پر گُذرنے والے ہیں وہ جلد آئیں گےn!W2 "کیا یہ میرے خزانوں میں سر بہ مُہر ہو کر بھرا نہیں پڑا ہے؟q ]2 !اُن کی مَے اژدہاؤں کا بِس اور کالے ناگوں کا زہر ِقاتِل ہےue2 کیونکہ اُن کی تاک سدُو م کی تاکوں میں سے اور عمُورہ کے کھیتوں کی ہے۔ اُن کے انگُور ہلاہل کے بنے ہُوئے ہیں اور اُن کے گُچھّےکڑوے ہیں۔,S2 کیونکہ اُن کی چٹان اَیسی نہیں جَیسی ہماری چٹان ہے۔ خواہ ہمارے دُشمن ہی کیوں نہ مُنصِف ہوں۔ 2 کیونکر ایک آدمی ہزار کا پِیچھاکرتا اور دو آدمی دس ہزار کو بھگا دیتے اگر اُن کی چٹان ہی اُن کو بیچ نہ دیتی اور خُداوند ہی اُن کو حَوالہ نہ کردیتا؟}u2 کاش وہ عقل مند ہوتے کہ اِس کو سمجھتے اَور اپنی عاقبت پر غَورکرتے!{q2 وہ ایک اَیسی قَوم ہیں جو مصلحت سے خالی ہو اُن میں کُچھ سمجھ نہیں2 پر مُجھے دُشمن کی چھیڑ چھاڑ کا اندیشہ تھا کہ کہِیں مُخالِف اُلٹا سمجھ کر یُوں نہ کہنے لگیں کہ ہمارے ہی ہاتھ بالا ہیں اور یہ سب خُداوند سے نہیں ہُؤا5e2 مَیں نے کہا مَیں اُن کو دُور دُور پراگندہ کرُوں گا اور اُن کا تذکرہ نوعِ بشر میں سے مِٹاڈالوں گا2 باہر وہ تلوار سے مَریں گے اور کوٹھریوں کے اندر خَوف سے۔ جوان مَرد اور کُنواریاں دُودھ پِیتے بچّے اور پکّے بال والے سب یُوں ہی ہلاک ہوں گے ۔4c2 وہ بُھوک کے مارے گُھل جائیں گے اور شدِید حرارت اور سخت ہلاکت کا لُقمہ ہوجائیں گے اور مَیں اُن پر درِندوں کے دانت اور زمِین پر کے سرکنے والے کِیڑوں کا زہر چھوڑ دُوں گا۔2 مَیں اُن پر آفتوں کا ڈھیرلگاؤُں گا اور اپنے تیروں کو اُن پر ختم کرُوں گا۔3a2 اِس لِئے کہ میرے غُصّہ کے مارے آگ بھڑک اُٹھی ہے جو پاتال کی تَہ تک جلتی جائے گی اور زمِین کو اُس کی پَیداوار سمیت بھسم کر دے گی اور پہاڑوں کی بُنیادوں میں آگ لگا دے گی۔ 2 اُنہوں نے اُس چِیز کے باعِث جو خُدا نہیں مُجھے غَیرت اور اپنی باطِل باتوں سے مُجھے غُصّہ دِلایا۔ سو مَیں بھی اُن کے ذرِیعہ سے جو کوئی اُمّت نہیں اُن کو غَیرت اور ایک نادان قَوم کے ذرِیعہ سے اُن کو غُصّہ دِلاؤُں گا۔xk2 تب اُس نے کہا مَیں اپنا مُنہ اُن سے چُھپالُوں گا اور دیکھوں گا کہ اُن کا انجام کَیسا ہوگا کیونکہ وہ گردن کش نسل اور بے وفا اَولاد ہیں۔+Q2 خُداوند نے یہ دیکھ کر اُن سے نفرت کی کیونکہ اُس کے بیٹوں اور بیٹِیوں نے اُسے غُصّہ دِلایا۔=u2 تُو اُس چٹان سے غافِل ہو گیا جِس نے تُجھے پَیدا کِیا تھا۔ تُو خُدا کو بُھول گیا جِس نے تُجھے خلق کِیاlS2 اُنہوں نے جِنّات کے لِئے جو خُدا نہ تھے بلکہ اَیسے دیوتاؤں کے لِئے جِن سے وہ واقِف نہ تھے یعنی نئے نئے دیوتاؤں کے لِئے جو حال ہی میں ظاہِر ہُوئے تھے جِن سے اُن کے باپ دادا کبھی ڈرے نہیں قُربانی کی۔/2 اُنہوں نے اجنبی معبُودوں کے باعِث اُسے غَیرت اور مکرُوہات سے اُسے غُصّہ دِلایا۔J2 لیکن یسُورُو ن موٹا ہو کر لاتیں مارنے لگا۔ تُو موٹا ہو کر لدّھڑ ہو گیا ہے اور تُجھ پر چربی چھا گئی ہے۔ تب اُس نے خُدا کو جِس نے اُسے بنایا چھوڑدیا اور اپنی نجات کی چٹان کی حقارت کی۔: o2 اور گایوں کا مکّھن اور بھیڑ بکریوں کا دُودھ اور برّوں کی چربی اور بسنی نسل کے مینڈھے اوربکرے اور خالِص گیہُوں کا آٹا بھی۔ اور تُو انگُور کے خالِص رس کی مَے پِیا کرتا تھا۔ %2 اُس نے اُسے زمِین کی اُونچی اُونچی جگہوں پر سوارکرایا اور اُس نے کھیت کی پَیداوار کھائی۔ اُس نے اُسے چٹان میں سے شہد اور سنگِ خارا میں سے تیل چُسایا۔ 2 فقط خُداوند ہی نے اُن کی رہبری کی اور اُس کے ساتھ کوئی اجنبی معبُود نہ تھا۔ !2 جَیسے عُقاب اپنے گھونسلے کو ہِلا ہِلاکر اپنے بچّوں پر منڈلاتا ہے وَیسے ہی اُس نے اپنے بازُوؤں کوپَھیلایا اور اُن کو لے کر اپنے پروں پر اُٹھا لِیا۔ 2 وہ خُداوند کو وِیرانے اور سُونے ہَولناک بیابان میں مِلا۔ خُداوند اُس کے چَوگِرد رہا ۔ اُس نے اُس کی خبرلی اور اُسے اپنی آنکھ کی پُتلی کی طرح رکھا۔2 کیونکہ خُداوند کا حِصّہ اُسی کے لوگ ہیں۔ یعقُوب اُس کی مِیراث کا قُرعہ ہے۔2 جب حق تعالیٰ نے قَوموں کو مِیراث بانٹی اور بنی آدم کو جُدا جُداکِیا تو اُس نے قَوموں کی سرحدّ یں بنی اِسرائیل کے شُمار کے مُطابِق ٹھہرائِیں۔2 قدِیم ایّام کو یاد کرو۔ نسل در نسل کے برسوں پر غَور کرو۔ اپنے باپ سے پُوچھو ۔ وہ تُم کو بتائے گا۔ بزُرگوں سے سوال کرو ۔ وہ تُم سے بیان کریں گے۔-2 کیا تُم اَے بے وقُوف اور کم عقل لوگو! اِس طرح خُداوند کو بدلہ دوگے؟ کیا وہ تُمہارا باپ نہیں جِس نے تُم کو خرِیداہے؟ اُس ہی نے تُم کو بنایا اور قیام بخشا۔K2 یہ لوگ اُس کے ساتھ بُری طرح سے پیش آئے۔ یہ اُس کے فرزندنہیں ۔ یہ اُن کا عَیب ہے۔ یہ سب کجرو اور ٹیڑھی نسل ہیں۔{q2 وہ وُہی چٹان ہے ۔ اُس کی صنعت کامِل ہے کیونکہ اُس کی سب راہیں اِنصاف کی ہیں۔ وہ وفادار خُدا اور بدی سے مُبرّا ہے۔ وہ مُنصِف اور برحق ہے۔!2 کیونکہ مَیں خُداوند کے نام کا اِشتہار دُوں گا۔ تُم ہمارے خُدا کی تعظِیم کرو۔^72 میری تعلِیم مینہ کی طرح برسے گی۔ میری تقرِیر شبنم کی مانِندٹپکے گی جَیسے نرم گھاس پر پھوآر پڑتی ہو اور سبزی پر جھڑیاں۔ 2 کان لگاؤ اَے آسمانو! اور مَیں بولُوں گا اور زمِین میرے مُنہ کی باتیں سُنے۔)2سو مُوسیٰ نے اِس گِیت کی باتیں اِسرا ئیل کی ساری جماعت کو آخِر تک کہہ سُنائِیں۔k~Q2کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ میرے مَرنے کے بعد تُم اپنے کو بِگاڑ لو گے اور اُس طرِیق سے جِس کا مَیں نے تُم کو حُکم دِیا ہے پِھر جاؤ گے ۔ تب آخِری ایّام میں تُم پر آفت ٹُوٹے گی کیونکہ تُم اپنی کرنیوں سے خُداوند کو غُصّہ دِلانے کے لِئے وہ کام کرو گے جو اُس کی نظر میں بُرا ہے۔*}O2تُم اپنے قبِیلوں کے سب بزُرگوں اور منصب داروں کو میرے پاس جمع کرو تاکہ مَیں یہ باتیں اُن کے کانوں میں ڈال دُوں اور آسمان اور زمِین کو اُن کے برخِلاف گواہ بناؤں۔$|C2کیونکہ مَیں تیری بغاوت اور گردن کشی کو جانتا ہُوں ۔ دیکھو ابھی تو میرے جِیتے جی تُم خُداوند سے بغاوت کرتے رہے ہو تو میرے مَرنے کے بعد کِتنا زِیادہ نہ کرو گے؟۔J{2اِس شرِیعت کی کِتاب کو لے کر خُداوند اپنے خُدا کے عہد کے صندُوق کے پاس رکھ دو تاکہ وہ تیرے برخِلاف گواہ رہے۔z)2تو مُوسیٰ نے لاوِیوں سے جو خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اُٹھایا کرتے تھے کہا کہ۔5ye2اور اَیسا ہُؤا کہ جب مُوسیٰ اِس شرِیعت کی باتوں کو ایک کِتاب میں لِکھ چُکا اور وہ ختم ہو گئِیں۔bx?2اور اُس نے نُون کے بیٹے یشُوع کو ہدایت کی اور کہا مضبُوط ہو جا اور حَوصلہ رکھ کیونکہ تُو بنی اِسرائیل کو اُس مُلک میں لے جائے گا جِس کی قَسم مَیں نے اُن سے کھائی تھی اور مَیں تیرے ساتھ رہُوں گا۔w#2سو مُوسیٰ نے اُسی دِن اِس گِیت کو لِکھ لِیا اور اُسے بنی اِسرائیل کو سِکھایا۔ v2اور یُوں ہو گا کہ جب بُہت سی بلائیں اور مُصِیبتیں اُن پر آئیں گی تو یہ گِیت گواہ کی طرح اُن پر شہادت دے گا اِس لِئے کہ اِسے اُن کی اَولاد کبھی نہیں بُھولے گی کیونکہ اِس وقت بھی اُن کو اُس مُلک میں پُہنچانے سے پیشتر جِس کی قَسم مَیں نے کھائی ہے مَیں اُن کے خیال کو جِس میں وہ ہیں جانتا ہُوں۔ u2اِس لِئے کہ جب مَیں اُن کو اُس مُلک میں جِس کی قَسم مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کھائی اور جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے پُہنچا دُوں گا اور وہ خُوب کھا کھا کر موٹے ہو جائیں گے تب وہ اَور معبُودوں کی طرف پِھر جائیں گے اور اُن کی عِبادت کریں گے اور مُجھے حقیر جانیں گے اور میرے عہد کو توڑ ڈالیں گے۔ t2سو تُم یہ گِیت اپنے لِئے لِکھ لو اور تُو اُسے بنی اِسرائیل کو سِکھانا اور اُن کو حِفظ کرا دینا تاکہ یہ گِیت بنی اِسرائیل کے خِلاف میرا گواہ رہے۔as=2اُس وقت اُن سب بدیوں کے سبب سے جو اَور معبُودوں کی طرف مائِل ہو کر اُنہوں نے کی ہوں گی مَیں ضرُور اپنا مُنہ چُھپالُوں گا۔trc2تب اُس وقت میرا قہر اُن پر بھڑکے گا اور مَیں اُن کو چھوڑ دُوں گا اور اُن سے اپنا مُنہ چُھپالُوں گا اور وہ نِگل لِئے جائیں گے اور بُہت سی بلائیں اورمُصِیبتیں اُن پر آئیں گی چُنانچہ وہ اُس دِن کہیں گے کیا ہم پر یہ بلائیں اِسی سبب سے نہیں آئِیں کہ ہمارا خُدا ہمارے درمیان نہیں؟۔]q52تب خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا دیکھ تُو اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جائے گا اور یہ لوگ اُٹھ کر اُس مُلک کے اجنبی دیوتاؤں کی پَیروی میں جِن کے بِیچ وہ جا کر رہیں گے زِنا کار ہو جائیں گے اور مُجھ کو چھوڑ دیں گے اور اُس عہد کو جو مَیں نے اُن کے ساتھ باندھا ہے توڑ ڈالیں گے۔Hp 2اور خُداوند ابر کے سُتُون میں ہو کر خَیمہ میں نمُودار ہُؤا اور ابر کا سُتُون خَیمہ کے دروازہ پر ٹھہر گیا۔4oc2پِھر خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ دیکھ تیرے مَرنے کے دِن آ پُہنچے ۔ سو تُو یشُوع کو بُلا لے اور تُم دونوں خَیمۂِ اِجتماع میں حاضِر ہو جاؤ تاکہ مَیں اُسے ہدایت کرُوں ۔ چُنانچہ مُوسیٰ اور یشُوع روانہ ہو کر خَیمۂِ اِجتماع میں حاضِر ہُوئے۔\n32 اور اُن کے لڑکے جِن کو کُچھ معلُوم نہیں وہ بھی سُنیں اور جب تک تُم اُس مُلک میں جِیتے رہو جِس پر قبضہ کرنے کو تُم یَردن پار جاتے ہو تب تک وہ برابر خُداوند تُمہارے خُدا کا خَوف ماننا سِیکھیں۔m2 تُو سب لوگوں کو یعنی مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں اور اپنی بستِیوں کے مُسافِروں کو جمع کرنا تاکہ وہ سُنیں اور سِیکھیں اور خُداوند تُمہارے خُدا کا خَوف مانیں اور اِس شرِیعت کی سب باتوں پر اِحتیاط رکھ کر عمل کریں۔l2 جب سب اِسرائیلی خُداوند تیرے خُدا کے حضُور اُس جگہ آکر حاضِر ہوں جِسے وہ خُود چُنے گا تو تُو اِس شرِیعت کو پڑھ کر سب اِسرائیلِیوں کو سُنانا۔Kk2 پِھر مُوسیٰ نے اُن کو یہ حُکم دِیا کہ ہر سات برس کے آخِر میں چُھٹکارے کے سال کے مُعیّن وقت پر عِیدِ خیام میں۔j92 اور مُوسیٰ نے اِس شرِیعت کو لِکھ کر اُسے کاہِنوں کے جو بنی لاوی اور خُداوند کے عہد کے صندُوق کے اُٹھانے والے تھے اور اِسرا ئیل کے سب بزُرگوں کے سپُرد کِیا۔i}2اور خُداوند ہی تیرے آگے آگے چلے گا ۔ وہ تیرے ساتھ رہے گا ۔ وہ تُجھ سے نہ دست بردار ہو گا نہ تُجھے چھوڑے گا سو تُو خَوف نہ کر اور بے دِل نہ ہو۔Mh2پِھر مُوسیٰ نے یشُو ع کو بُلا کر سب اِسرائیلِیوں کے سامنے اُس سے کہا کہ تُو مضبُوط ہو جا اور حَوصلہ رکھ کیونکہ تُو اِس قَوم کے ساتھ اُس مُلک میں جائے گا جِس کو خُداوند نے اُن کے باپ دادا سے قَسم کھا کر دینے کو کہا تھا اور تُو اُن کو اُس کا وارِث بنائے گا۔8gk2تُومضبُوط ہو جا اور حَوصلہ رکھ ۔ مت ڈر اور نہ اُن سے خَوف کھا کیونکہ خُداوند تیرا خُدا خُود ہی تیرے ساتھ جاتا ہے ۔ وہ تُجھ سے دست بردار نہیں ہو گا اور نہ تُجھ کو چھوڑے گا۔Yf-2اور خُداوند اُن کو تُم سے شِکست دِلائے گا اور تُم اُن سے اُن سب حُکموں کے مُطابِق پیش آنا جو مَیں نے تُم کو دِئے ہیں۔ae=2اور خُداوند اُن سے وُہی کرے گا جو اُس نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن اور عوج اور اُن کے مُلک سے کِیا کہ اُن کو فنا کر ڈالا۔Hd 2سو خُداوند تیرا خُدا ہی تیرے آگے آگے پار جائے گا اور وُہی اُن قَوموں کو تیرے آگے سے فنا کرے گا اور تُو اُن کا وارِث ہو گا اور جَیسا خُداوند نے کہا ہے یشوع تیرے آگے آگے پار جائے گا۔c'2اور اُن کو کہا کہ مَیں تو آج کے دِن ایک سَو بِیس برس کا ہُوں ۔ مَیں اب چل پِھر نہیں سکتا اور خُداوند نے مُجھ سے کہا ہے کہ تُو اِس یَردن پار نہیں جائے گا۔pb ]2اور مُوسیٰ نے جا کر یہ باتیں سب اِسرائیلِیوں کو سُنائِیں۔a#2تاکہ تُو خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھّے اور اُس کی بات سُنے اور اُسی سے لِپٹا رہے کیونکہ وُہی تیری زِندگی اور تیری عُمر کی درازی ہے تاکہ تُو اُس مُلک میں بسا رہے جِس کو تیرے باپ دادا ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب کو دینے کی قَسم خُداوند نے اُن سے کھائی تھی۔ یشُوع مُوسیٰ کا جانشیِن بنتا ہےx`k2مَیں آج کے دِن آسمان اور زمِین کو تُمہارے برخِلاف گواہ بناتا ہُوں کہ مَیں نے زِندگی اور مَوت کو اور برکت اور لَعنت کو تیرے آگے رکھّا ہے پس تُو زِندگی کو اِختیار کر کہ تُو بھی جِیتا رہے اور تیری اَولاد بھی۔_-2توآج کے دِن مَیں تُم کو جتا دیتا ہُوں کہ تُم ضرُور فنا ہو جاؤ گے اور اُس مُلک میں جِس پر قبضہ کرنے کو تُو یَردن پار جا رہا ہے تُمہاری عُمر دراز نہ ہو گی۔M^2پر اگر تیرا دِل برگشتہ ہو جائے اور تُو نہ سُنے بلکہ گُمراہ ہو کر اَور معبُودوں کی پرستِش اور عِبادت کرنے لگے۔s]a2کیونکہ مَیں آج کے دِن تُجھ کو حُکم کرتا ہُوں کہ تُو خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھّے اور اُس کی راہوں پر چلے اور اُس کے فرمان اور آئِین اور احکام کو مانے تاکہ تُو جِیتا رہے اور بڑھے اور خُداوند تیرا خُدا اُس مُلک میں تُجھ کو برکت بخشے جِس پر قبضہ کرنے کو تُو وہاں جا رہا ہے۔!\=2دیکھ مَیں نے آج کے دِن زِندگی اور بھلائی کو اور مَوت اور بُرائی کو تیرے آگے رکھّا ہے۔3[a2بلکہ وہ کلام تیرے بُہت نزدِیک ہے ۔ وہ تیرے مُنہ میں اور تیرے دِل میں ہے تاکہ تُو اُس پر عمل کرے۔pZ[2 اور نہ وہ سمُندر پار ہے کہ تُو کہے کہ سمُندر پار کَون ہماری خاطِر جائے اور اُس کو ہمارے پاس لا کر سُنائے تاکہ ہم اُس پر عمل کریں؟۔iYM2 وہ آسمان پر تو ہے نہیں کہ تُو کہے کہ آسمان پر کَون ہماری خاطِرچڑھے اور اُس کو ہمارے پاس لا کر سُنائے تاکہ ہم اُس پر عمل کریں؟۔4Xc2 کیونکہ وہ حُکم جو آج کے دِن مَیں تُجھ کو دیتا ہُوں تیرے لِئے بُہت مُشکِل نہیں اور نہ وہ دُور ہے۔TW#2 بشرطیکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی بات کو سُن کر اُس کے احکام اور آئِین کو مانے جو شرِیعت کی اِس کِتاب میں لِکھے ہیں اور اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے خُداوند اپنے خُدا کی طرف پِھرے۔QV2 اور خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو تیرے کاروبار اور آس اَولاد اور چَوپایوں کے بچّوں اور زمِین کی پَیداوارکے لِحاظ سے تیری بھلائی کی خاطِر تُجھ کو برومند کرے گا کیونکہ خُداوند تیری ہی بھلائی کی خاطِر پِھر تُجھ سے خُوش ہو گا جَیسے وہ تیرے باپ دادا سے خُوش تھا۔HU 2اور تُو لَوٹے گا اور خُداوند کی بات سُنے گا اور اُس کے سب حُکموں پر جو مَیں آج تُجھ کو دیتا ہُوں عمل کرے گا۔RT2اور خُداوند تیرا خُدا یہ سب لَعنتیں تیرے دُشمنوں اور کِینہ رکھنے والوں پر جِنہوں نے تُجھ کو ستایا نازِل کرے گا۔%SE2اور خُداوند تیرا خُدا تیرے اور تیری اَولاد کے دِل کا خَتنہ کرے گا تاکہ تُو خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے مُحبّت رکھّے اور جِیتا رہے۔uRe2اور خُداوند تیرا خُدا اُسی مُلک میں تُجھ کو لائے گا جِس پر تیرے باپ دادا نے قبضہ کِیا تھا اور تُو اُس کو اپنے قبضہ میں لائے گا ۔ پِھر وہ تُجھ سے بھلائی کرے گا اور تیرے باپ دادا سے زِیادہ تُجھ کو بڑھائے گا۔ZQ/2اگر تیرے آوارہ گرد دُنیا کے اِنتہائی حِصّوں میں بھی ہوں تو وہاں سے بھی خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو جمع کر کے لے آئے گا۔+PQ2تو خُداوند تیرا خُدا تیری اسِیری کو پلٹ کر تُجھ پر رحم کرے گا اور پِھر کر تُجھ کو سب قَوموں میں سے جِن میں خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو پراگندہ کِیا ہو جمع کرے گا۔;Oq2اور تُو اور تیری اَولاد دونوں خُداوند اپنے خُدا کی طرف پِھریں اور اُس کی بات اِن سب احکام کے مُطابِق جو مَیں آج تُجھ کو دیتا ہُوں اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے مانیں۔YN /2اور جب یہ سب باتیں یعنی برکت اور لَعنت جِن کو مَیں نے آج تیرے آگے رکھّا ہے تُجھ پر آئیں اور تُو اُن قَوموں کے بِیچ جِن میں خُداوند تیرے خُدا نے تُجھ کو ہنکا کر پُہنچا دِیا ہو اُن کو یاد کرے۔(MK2غَیب کا مالِک تو خُداوند ہمارا خُدا ہی ہے پر جو باتیں ظاہِر کی گئی ہیں وہ ہمیشہ تک ہمارے اور ہماری اَولاد کے لِئے ہیں تاکہ ہم اِس شرِیعت کی سب باتوں پر عمل کریں۔hLK2اور خُداوند نے قہر اور غُصّہ اور بڑے غضب میں اِن کو اِن کے مُلک سے اُکھاڑ کر دُوسرے مُلک میں پھینکا جَیسا آج کے دِن ظاہِر ہے۔KK2اِسی لِئے اِس کِتاب کی لِکھی ہُوئی سب لَعنتوں کو اِس مُلک پر نازِل کرنے کے لِئے خُداوند کا غضب اِس پر بھڑکا۔UJ%2اور جا کر اور معبُودوں کی عِبادت اور پرستِش کی جِن سے وہ واقِف نہ تھے اور جِن کو خُداوند نے اِن کو دِیا بھی نہ تھا۔I-2اُس وقت لوگ جواب دیں گے کہ خُداوند اِن کے باپ دادا کے خُدا نے جو عہد اِن کے ساتھ اِن کو مُلکِ مِصر سے نِکالتے وقت باندھا تھا اُسے اِن لوگوں نے چھوڑ دِیا۔^H72تب وہ بلکہ سب قَومیں پُوچھیں گی کہ خُداوند نے اِس مُلک سے اَیسا کیوں کِیا؟ اور اَیسے بڑے قہر کے بھڑکنے کا سبب کِیا ہے؟۔xGk2اور یہ بھی دیکھیں گے کہ سارا مُلک گویا گندھک اور نمک بنا پڑا ہے اور اَیسا جل گیا ہے کہ اِس میں نہ تو کُچھ بویا جاتا نہ پَیدا ہوتا اور نہ کِسی قِسم کی گھاس اُگتی ہے اور وہ سدُو م اور عمُور ہ اور اَدمہ اور ضبوئِیم کی طرح اُجڑ گیا جِن کو خُداوند نے اپنے غضب اور قہر میں تباہ کر ڈالا۔ZF/2اور آنے والی پُشتوں میں تُمہاری نسل کے لوگ جو تُمہارے بعد پَیدا ہوں گے اور پردیسی بھی جو دُور کے مُلک سے آئیں گے جب وہ اِس مُلک کی بلاؤں اور خُداوند کی لگائی ہُوئی بیمارِیوں کو دیکھیں گے۔E)2اور خُداوند اِس عہد کی اُن سب لَعنتوں کے مُطابِق جو اِس شرِیعت کی کِتاب میں لِکھی ہیں اُسے اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں سے بُری سزا کے لِئے جُدا کرے گا۔D2پر خُداوند اُسے مُعاف نہیں کرے گا بلکہ اُس وقت خُداوند کا قہر اور اُس کی غَیرت اُس آدمی پر برانگیختہ ہو گی اور سب لَعنتیں جو اِس کِتاب میں لِکھی ہیں اُس پر پڑیں گی اور خُداوند اُس کے نام کو صفحۂِ روزگار سے مِٹا دے گا۔FC2اور اَیسا آدمی لَعنت کی یہ باتیں سُن کر دِل ہی دِل میں اپنے کو مُبارک باد دے اور کہے کہ خواہ مَیں کَیسا ہی ہٹّی ہو کر تر کے ساتھ خُشک کو فنا کر ڈالُوں تَو بھی میرے لِئے سلامتی ہے۔MB2سو اَیسا نہ ہو کہ تُم میں کوئی مَرد یا عَورت یا خاندان یا قبِیلہ اَیسا ہو جِس کا دِل آج کے دِن خُداوند ہمارے خُدا سے برگشتہ ہو اور وہ جا کر اُن قَوموں کے دیوتاؤں کی پرستِش کرے یا اَیسا نہ ہو کہ تُم میں کوئی اَیسی جڑ ہو جو اندراین اور ناگدَونا پَیدا کرے۔WA)2اور تُم نے خُود اُن کی مکرُوہ چِیزیں اور لکڑی اور پتّھر اور چاندی اور سونے کی مُورتیں دیکِھیں جو اُن کے ہاں تِھیں)۔^@72(تُم خُود جانتے ہو کہ مُلکِ مِصر میں ہم کَیسے رہے اور کیونکر اُن قَوموں کے بِیچ سے ہو کر آئے جِن کے درمیان سے تُم گُذرے۔?)2پر اُس کو بھی جو آج کے دِن خُداوند ہمارے خُدا کے حضُور یہاں ہمارے ساتھ کھڑا ہے اور اُس کو بھی جو آج کے دِن یہاں ہمارے ساتھ نہیں اُن میں شامِل کرتا ہُوں۔`>;2اور مَیں اِس عہد اور قَسم میں فقط تُم ہی کو نہیں۔'=I2 اور وہ تُجھ کو آج کے دِن اپنی قَوم قرار دے اور وہ تیرا خُدا ہو جَیسا اُس نے تُجھ سے کہا ۔ جَیسی اُس نے تیرے باپ دادا ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُو ب سے قَسم کھائی۔f<G2 تاکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کے عہد میں جِسے وہ تیرے ساتھ آج باندھتا اور اُس کی قَسم میں جِسے وہ آج تُجھ سے کھاتا ہے شامِل ہو۔.;W2 اور تُمہارے بچّے اور تُمہاری بِیویاں اور وہ پردیسی بھی جو تیری خَیمہ گاہ میں رہتا ہے خواہ وہ تیرا لکڑہارا ہو خواہ سقّا سب کے سب خُداوند اپنے خُدا کے سامنے کھڑے ہو۔N:2 آج کے دِن تُم اور تُمہارے سردار تُمہارے قبِیلے اور تُمہارے بزُرگ اور تُمہارے منصب دار اور سب اِسرائیلی مَرد۔,9S2 پس تُم اِس عہد کی باتوں کو ماننا اور اُن پر عمل کرنا تاکہ جو کُچھ تُم کرو اُس میں کامیاب ہو۔X8+2اُن کا مُلک لے لِیا اور اُسے روبِینِیوں کو اور جدّیوں کو اور منَسِّیوں کے آدھے قبِیلہ کو مِیراث کے طَور پر دے دِیا۔e7E2اور جب تُم اِس جگہ آئے تو حسبون کا بادشاہ سِیحو ن اور بسن کا بادشاہ عوج ہمارا مُقابلہ کرنے کو نِکلے اور ہم نے اُن کو مار کر۔Q62اور تُم اِسی لِئے روٹی کھانے اور مَے یا شراب پِینے نہیں پائے تاکہ تُم جان لو کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔p5[2اور مَیں چالِیس برس بیابان میں تُم کو لِئے پِھرا اور نہ تُمہارے تن کے کپڑے پُرانے ہُوئے اور نہ تیرے پاؤں کی جُوتی پُرانی ہُوئی۔ u9~J}|{szqyExjwv^uTttsrpoqnwm"kjj_ih_fedcb_a`__O^v]\[ YYEXVVUBTZSSQQOOFNzM[LKJnIkGF:EDBBWAK?=<;:z87654Y3220/-,+)('&%F#"! Y]kWTX   VeS\9 9< اور یشُوع نے یَردن کے بِیچ میں اُس جگہ جہاں عہد کے صندُوق کے اُٹھانے والے کاہِنوں نے پاؤں جمائے تھے بارہ پتّھر نصب کِئے چُنانچہ وہ آج کے دِن تک وہِیں ہیں۔sa<چُنانچہ بنی اِسرائیل نے یشُوع کے حُکم کے مُطابِق کِیا اور جَیسا خُداوند نے یشُوع سے کہا تھا اُنہوں نے بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کے شُمار کے مُطابِق یَردن کے بِیچ میں سے بارہ پتّھر اُٹھا لِئے اور اُن کو اُٹھا کر اپنے ساتھ اُس جگہ لے گئے جہاں وہ ٹِکے اور وہِیں اُن کو رکھ دِیا۔7<تو تُم اُن کو جواب دینا کہ یَردن کا پانی خُداوند کے عہد کے صندُوق کے آگے دو حِصّے ہو گیا تھا کیونکہ جب وہ یَردن پار آ رہا تھا تب یَردن کا پانی دو حِصّے ہو گیا ۔ یُوں یہ پتّھر ہمیشہ کے لِئے بنی اِسرائیل کے واسطے یادگار ٹھہریں گے۔q]<تاکہ یہ تُمہارے درمِیان ایک نِشان ہو اور جب تُمہاری اَولاد آیندہ زمانہ میں تُم سے پُوچھے کہ اِن پتّھروں سے تُمہارا مطلب کیا ہے؟۔wi<اور یشُوع نے اُن سے کہا تُم خُداوند اپنے خُدا کے عہد کے صندُوق کے آگے آگے یَردن کے بِیچ میں جاؤ اور تُم میں سے ہر شخص بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کے شُمار کے مُطابِق ایک ایک پتّھر اپنے اپنے کندھے پر اُٹھا لے۔mU<تب یشُوع نے اُن بارہ آدمِیوں کو جِن کو اُس نے بنی اِسرائیل میں سے قبِیلہ پِیچھے ایک آدمی کے حِساب سے تیّار کر رکھّا تھا بُلایا۔@{<اور اُن کو حُکم دو کہ تُم یَردن کے بِیچ میں سے جہاں کاہِنوں کے پاؤں جمے ہُوئے تھے بارہ پتّھر لو اور اُن کو اپنے ساتھ لے جا کر اُس منزِل پر جہاں تُم آج کی رات ٹِکو گے رکھ دینا۔~w<قبِیلہ پِیچھے ایک آدمی کے حِساب سے بارہ آدمی لوگوں میں سے چُن لو۔ }<اور جب ساری قَوم یَردن کے پار ہو گئی تو خُداوند نے یشُو ع سے کہا کہ۔`;<اور وہ کاہِن جو خُداوند کے عہد کا صندُوق اُٹھائے ہُوئے تھے یَردن کے بِیچ میں سُوکھی زمِین پر کھڑے رہے اور سب اِسرائیلی خُشک زمِین پر ہو کر گُذرے ۔ یہاں تک کہ ساری قَوم صاف یَردن کے پار ہو گئی۔'I<تو جو پانی اُوپر سے آتا تھا وہ خُوب دُور ادم کے پاس جو ضرتا ن کے برابر ایک شہر ہے رُک کر ایک ڈھیر ہو گیا اور وہ پانی جو مَیدان کے دریا یعنی دریایِ شور کی طرف بہہ کر گیا تھا بِالکُل الگ ہو گیا اور لوگ عَین یرِیحوُ کے مُقابِل پار اُترے۔&G<اور جب عہد کے صندُوق کے اُٹھانے والے یَردن پر پُہنچے اور اُن کاہِنوں کے پاؤں جو صندُوق کو اُٹھائے ہُوئے تھے کنارے کے پانی میں ڈُوب گئے (کیونکہ فصل کے تمام ایّام میں یَردن کا پانی چاروں طرف اپنے کناروں سے اُوپر چڑھ کر بہا کرتا ہے)۔xk<اور جب لوگوں نے یَردن کے پار جانے کو اپنے ڈیروں سے کُوچ کِیا اور وہ کاہِن جو عہد کا صندُوق اُٹھائے ہُوئے تھے لوگوں کے آگے آگے ہو لِئے۔/Y< اور جب یَردن کے پانی میں اُن کاہِنوں کے پاؤں کے تلوے ٹِک جائیں گے جو خُداوند یعنی ساری دُنیا کے مالِک کے عہد کا صندُوق اُٹھاتے ہیں تو یَردن کا پانی یعنی وہ پانی جو اُوپر سے بہتا ہُؤا نِیچے آتا ہے تھم جائے گا اور اُس کا ڈھیر لگ جائے گا۔/Y< سو اب تُم ہر قبِیلہ پِیچھے ایک آدمی کے حِساب سے بارہ آدمی اِسرا ئیل کے قبِیلوں میں سے چُن لو۔-< دیکھو ساری زمِین کے مالِک کے عہد کا صندُوق تُمہارے آگے آگے یَردن میں جانے کو ہے۔zo< اور یشُوع کہنے لگا کہ اِس سے تُم جان لو گے کہ زِندہ خُدا تُمہارے درمِیان ہے اور وُہی ضرُور کنعانیوں اور حتِّیوں اور حویّوں اور فرِزّیوں اور جرجاسیوں اور امورِیوں اور یبُوسیوں کو تُمہارے آگے سے دفع کرے گا۔< اور یشُوع نے بنی اِسرائیل سے کہا کہ پاس آکر خُداوند اپنے خُدا کی باتیں سُنو۔nW<اور تُو اُن کاہِنوں کو جو عہد کے صندُوق کو اُٹھائیں یہ حُکم دینا کہ جب تُم یَردن کے پانی کے کنارے پُہنچو تو یَردن میں کھڑے رہنا۔N <اور خُداوند نے یشُوع سے کہا آج کے دِن سے مَیں تُجھے سب اِسرائیلِیوں کے سامنے سرفراز کرنا شرُوع کرُوں گا تاکہ وہ جان لیں کہ جَیسے مَیں مُوسیٰ کے ساتھ رہا وَیسے ہی تیرے ساتھ رہُوں گا۔ <پِھر یشُوع نے کاہِنوں سے کہا کہ تُم عہد کے صندُوق کو لے کر لوگوں کے آگے آگے پار اُترو ۔ چُنانچہ وہ عہد کے صندُوق کو لے کر لوگوں کے آگے آگے چلے۔] 5<اور یشُوع نے لوگوں سے کہا تُم اپنے آپ کو مُقدّس کرو کیونکہ کل کے دِن خُداوند تُمہارے درمِیان عجِیب و غرِیب کام کرے گا۔h K<لیکن تُمہارے اور اُس کے درمِیان پَیمایش کر کے قرِیب دو ہزار ہاتھ کا فاصِلہ رہے ۔ اُس کے نزدِیک نہ جانا تاکہ تُم کو معلُوم ہو کہ کِس راستے تُم کو چلنا ہے کیونکہ تُم اب تک اِس راہ سے کبھی نہیں گُذرے۔O <اور اُنہوں نے لوگوں کو حُکم دِیا کہ جب تُم خُداوند اپنے خُدا کے عہد کے صندُوق کو دیکھو اور کاہِن اور لاوی اُسے اُٹھائے ہُوئے ہوں تو تُم اپنی جگہ سے اُٹھ کر اُس کے پِیچھے پِیچھے چلنا۔mU<اور تِین دِن کے بعد منصبدار لشکر کے بِیچ سے ہو کر گُذرے۔b A<تب یشُوع صُبح سویرے اُٹھا اور وہ اورسب بنی اِسرائیل شِطِّیم سے کُوچ کر کے یَردن پر آئے اور پار اُترنے سے پہلے وہِیں ٹِکے۔ <اور اُنہوں نے یشُوع سے کہا کہ یقِیناً خُداوند نے وہ سارا مُلک ہمارے قبضہ میں کر دِیا ہے کیونکہ اُس مُلک کے سب باشِندے ہمارے آگے گُھلے جا رہے ہیں۔lS<پِھر یہ دونوں مَرد لَوٹے اور پہاڑ سے اُتر کر پار گئے اور نُون کے بیٹے یشُوع کے پاس جا کر سب کُچھ جو اُن پر گُذرا تھا اُسے بتایا۔?y<اور وہ جا کر پہاڑ پر پُہنچے اور تِین دِن تک وہِیں ٹھہرے رہے جب تک اُن کا پِیچھا کرنے والے لَوٹ نہ آئے اور اُن پِیچھا کرنے والوں نے اُن کو سارے راستے ڈُھونڈا پر کہِیں نہ پایا۔{q<اُس نے کہا جَیسا تُم کہتے ہو وَیسا ہی ہو ۔ سو اُس نے اُن کو روانہ کِیا اور وہ چل دِئے ۔ تب اُس نے سُرخ رنگ کی وہ ڈوری کِھڑکی میں باندھ دی۔Q<اور اگر تُو ہمارے اِس کام کا ذِکر کر دے تو ہم اُس قَسم کی طرف سے جو تُو نے ہم کو کِھلائی ہے بے اِلزام ہو جائیں گے۔{q<پِھرجو کوئی تیرے گھر کے دروازوں سے نِکل کر گلی میں جائے اُس کا خُون اُسی کے سر پر ہو گا اور ہم بے گُناہ ٹھہریں گے اور جو کوئی تیرے ساتھ گھر میں ہو گا اُس پراگر کِسی کا ہاتھ چلے تو اُس کا خُون ہمارے سر پر ہو گا۔ ;<سو دیکھ! جب ہم اِس مُلک میں آئیں تو تُو سُرخ رنگ کے سُوت کی اِس ڈوری کو اُس کِھڑکی میں جِس سے تُو نے ہم کو نِیچے اُتارا ہے باندھ دینا اور اپنے باپ اور ماں اور بھائِیوں بلکہ اپنے باپ کے سارے گھرانے کو اپنے پاس گھر میں جمع کر رکھنا۔:o<تب اُن مَردوں نے اُس سے کہا کہ ہم تو اُس قَسم کی طرف سے جو تُو نے ہم کو کِھلائی ہے بے اِلزام رہیں گے۔K~<اور اُس نے اُن سے کہا کہ پہاڑ کو چل دو تا نہ ہوکہ پِیچھا کرنے والے تُم کو مِل جائیں اور تِین دِن تک وہِیں چُھپے رہنا جب تک پِیچھا کرنے والے لَوٹ نہ آئیں ۔ اِس کے بعد اپنا راستہ لینا۔u}e<تب اُس عَورت نے اُن کو کِھڑکی کے راستہ رسّی سے نِیچے اُتار دِیا کیونکہ اُس کا گھر شہر کی دِیوار پر بنا تھااور وہ دِیوار پر رہتی تھی۔|/<اُن مَردوں نے اُس سے کہا کہ ہماری جان تُمہاری جان کی کفِیل ہو گی بشرطیکہ تُم ہمارے اِس کام کا ذِکر نہ کر دو اور اَیسا ہو گا کہ جب خُداوند اِس مُلک کو ہمارے قبضہ میں کر دے گا تو ہم تیرے ساتھ مِہربانی اور وفاداری سے پیش آئیں گے۔{{q< کہ تُم میرے باپ اور ماں اور بھائِیوں اور بہنوں کواور جو کُچھ اُن کا ہے سب کو سلامت بچا لو گے اور ہماری جانوں کو مَوت سے محفُوظ رکھّو گے۔Oz< سو اب مَیں تُمہاری مِنّت کرتی ہُوں کہ مُجھ سے خُداوندکی قَسم کھاؤ کہ چُونکہ مَیں نے تُم پر مِہربانی کی ہے تُم بھی میرے باپ کے گھرانے پر مِہربانی کرو گے اورمُجھے کوئی سچّا نِشان دو۔0y[< یہ سب کُچھ سُنتے ہی ہمارے دِل پِگھل گئے اور تُمہارے باعِث پِھر کِسی شخص میں جان باقی نہ رہی کیونکہ خُداوندتُمہارا خُدا ہی اُوپر آسمان کا اور نِیچے زمِین کا خُداہے۔5xe< کیونکہ ہم نے سُن لِیا ہے کہ جب تُم مِصر سے نِکلے تو خُداوند نے تُمہارے آگے بحرِ قُلزم کے پانی کو سُکھادِیا اور تُم نے امورِیوں کے دونوں بادشاہوں سِیحو ن اور عوج سے جو یَردن کے اُس پار تھے اور جِن کو تُم نے بِالکُل ہلاک کر ڈالا کیا کیا کِیا۔@w{< اور اُن سے یُوں کہنے لگی کہ مُجھے یقِین ہے کہ خُداوندنے یہ مُلک تُم کو دِیا ہے اور تُمہارا رُعب ہم لوگوںپر چھا گیا ہے اور اِس مُلک کے سب باشِندے تُمہارے آگے گُھلے جا رہے ہیں۔uve<تب راحب چھت پر اُن مَردوں کے لیٹ جانے سے پہلے اُن کے پاس گئی۔~uw<اور یہ لوگ یَردن کے راستہ پر پایابوں تک اُن کے پِیچھے گئے اور جُوں ہی اُن کا پِیچھا کرنے والے پھاٹک سے نِکلے اُنہوں نے پھاٹک بند کر لِیا۔Jt<لیکن اُس نے اُن کو اپنی چھت پر چڑھا کر سَن کی لکڑِیوں کے نِیچے جو چھت پر ترتِیب سے دھری تِھیں چُھپا دِیاتھا۔2s_<اور پھاٹک بند ہونے کے وقت کے قرِیب جب اندھیرا ہوگیا وہ مَرد چل دِئے اور مَیں نہیں جانتی ہُوں کہ وہ کہاں گئے ۔ سو جلد اُن کا پِیچھا کرو کیونکہ تُم ضرُوراُن کو جا لو گے۔r<تب اُس عَورت نے اُن دونوں مَردوں کو لے کر اور اُن کو چُھپا کر یُوں کہہ دِیا کہ وہ مَرد میرے پاس آئے تو تھے پر مُجھے معلُوم نہ ہُؤا کہ وہ کہاں کے تھے۔?qy<اور یرِیحوُ کے بادشاہ نے راحب کو کہلا بھیجا کہ اُن لوگوں کو جو تیرے پاس آئے اور تیرے گھر میں داخِل ہُوئے ہیں نِکال لا اِس لِئے کہ وہ اِس سارے مُلک کی جاسُوسی کرنے کو آئے ہیں۔cpA<اور یرِیحوُ کے بادشاہ کو خبر مِلی کہ دیکھ آج کی رات بنی اِسرائیل میں سے چند آدمی اِس مُلک کی جاسُوسی کرنے کو یہاں آئے ہیں۔'o K<تب نُون کے بیٹے یشُو ع نے شِطِّیم سے دو مَردوں کو چُپکے سے جاسُوس کے طَور پر بھیجا اور اُن سے کہا کہ جا کر اُس مُلک کو اور یرِیحوُ کو دیکھو بھالو ۔ چُنانچہ وہ روانہ ہُوئے اور ایک کسبی کے گھر میں جِس کا نام راحب تھا آئے اور وہِیں سوئے۔n #<جو کوئی تیرے حُکم کی مُخالفت کرے اور سب مُعاملوں میں جِن کی تُو تاکِید کرے تیری بات نہ مانے وہ جان سے مارا جائے ۔ تُو فقط مضبُوط ہو جا اور حَوصلہ رکھ۔m ;<جَیسے ہم سب اُمُور میں مُوسیٰ کی بات سُنتے تھے وَیسے ہی تیری سُنیں گے ۔ فقط اِتنا ہو کہ خُداوند تیرا خُدا جِس طرح مُوسیٰ کے ساتھ رہتا تھا تیرے ساتھ بھی رہے۔l }<اور اُنہوں نے یشُوع کو جواب دِیا کہ جِس جِس بات کا تُو نے ہم کو حُکم دِیا ہے ہم وہ سب کریں گے اور جہاں جہاں تُو ہم کو بھیجے وہاں ہم جائیں گے۔{k s<جب تک خُداوند تُمہارے بھائِیوں کو تُمہاری طرح آرام نہ بخشے اور وہ اُس مُلک پر جِسے خُداوند تُمہارا خُدا اُن کو دیتا ہے قبضہ نہ کر لیں ۔ بعد میں تُم اپنی مِلکِیّت کے مُلک میں لَوٹنا جِسے خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے یَردن کے اِس پار مشرِق کی طرف تُم کو دِیا ہے اور اُس کے مالِک ہونا۔j <تُمہاری بِیوِیاں اور تُمہارے بال بچّے اور چَوپائے اِسی مُلک میں جِسے مُوسیٰ نے یَردن کے اِس پار تُم کو دِیا ہے رہیں پر تُم سب جِتنے بہادُر اور سُورما ہو مُسلّح ہو کر اپنے بھائِیوں کے آگے آگے پار جاؤ اور اُن کی مددکرو۔i  < اُس بات کو جِس کا حُکم خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے تُم کو دِیا یاد رکھنا کہ خُداوند تُمہارا خُدا تُم کو آرام بخشتا ہے اور وہ یہ مُلک تُم کو دے گا۔ h < اور بنی رُوبِن اور بنی جداور منسّی کے نِصف قبِیلہ سے یشُوع نے یہ کہا کہ۔Og < تُم لشکر کے بِیچ سے ہو کر گُذرو اور لوگوں کو یہ حُکم دو کہ تُم اپنے اپنے لِئے زادِ راہ تیّار کر لو کیونکہ تِین دِن کے اندر تُم کو اِس یَردن کے پار ہو کر اُس مُلک پر قبضہ کرنے کو جانا ہے جِسے خُداوند تُمہارا خُدا تُم کو دیتا ہے تاکہ تُم اُس کے مالِک ہو جاؤ۔]f 7< تب یشُوع نے لوگوں کے منصبداروں کو حُکم دِیا کہ۔e ;< کیا مَیں نے تُجھ کو حُکم نہیں دِیا؟ سو مضبُوط ہو جا اور حَوصلہ رکھ خَوف نہ کھا اوربے دِل نہ ہو کیونکہ خُداوند تیرا خُدا جہاں جہاں تُو جائے تیرے ساتھ رہے گا۔d %<شرِیعت کی یہ کِتاب تیرے مُنہ سے نہ ہٹے بلکہ تُجھے دِن اور رات اِسی کا دھیان ہوتاکہ جو کُچھ اِس میں لِکھا ہے اُس سب پر تُو اِحتیاط کر کے عمل کر سکے کیونکہ تب ہی تُجھے اِقبال مندی کی راہ نصِیب ہو گی اور تُو خُوب کامیاب ہو گا۔c '<تُو فقط مضبُوط اور نِہایت دِلیر ہو جا کہ اِحتیاط رکھ کر اُس ساری شرِیعت پر عمل کرے جِس کا حُکم میرے بندہ مُوسیٰ نے تُجھ کو دِیا ۔ اُس سے نہ دہنے ہاتھ مُڑنا اور نہ بائیں تاکہ جہاں کہِیں تُو جائے تُجھے خُوب کامیابی حاصِل ہو۔b {<سو مضبُوط ہو جا اور حَوصلہ رکھ کیونکہ تُو اِس قَوم کو اُس مُلک کا وارِث کرائے گا جِسے مَیں نے اُن کو دینے کی قَسم اُن کے باپ دادا سے کھائی۔=a w<تیری زِندگی بھر کوئی شخص تیرے سامنے کھڑا نہ رہ سکے گا ۔ جَیسے مَیں مُوسیٰ کے ساتھ تھا وَیسے ہی تیرے ساتھ رہُوں گا۔ مَیں نہ تُجھ سے دست بردار ہُوں گا اور نہ تُجھے چھوڑُوں گا۔p` ]<بیابان اور اُس لُبنا ن سے لے کر بڑے دریا یعنی دریایِ فرات تک حِتّیوں کا سارا مُلک اور مغرِب کی طرف بڑے سمُندر تک تُمہاری حد ہو گی۔4_ e<جِس جِس جگہ تُمہارے پاؤں کا تلوا ٹِکے اُس کو جَیسامَیں نے مُوسیٰ سے کہا مَیں نے تُم کو دِیا ہے۔^ 3<میرا بندہ مُوسیٰ مَر گیا ہے سو اب تُو اُٹھ اور اِن سب لوگوں کو ساتھ لے کر اِس یَردن کے پار اُس مُلک میں جا جِسے مَیں اُن کو یعنی بنی اِسرائیل کو دیتا ہُوں۔H] <اور خُداوند کے بندہ مُوسیٰ کی وفات کے بعد اَیسا ہُؤا کہ خُداوند نے اُس کے خادِم نُون کے بیٹے یشُو ع سے کہا۔"\?2" یُوں مُوسیٰ نے سب اِسرائیلِیوں کے سامنے زورآور ہاتھ اور بڑی ہَیبت کے کام کر دِکھائے۔[2" اور اُس کو خُداوند نے مُلکِ مِصر میں فِرعو ن اور اُس کے سب خادِموں اور اُس کے سارے مُلک کے سامنے سب نِشانوں اور عجِیب کاموں کے دِکھانے کو بھیجا تھا۔SZ!2" اور اُس وقت سے اب تک بنی اِسرائیل میں کوئی نبی مُوسیٰ کی مانِند جِس سے خُداوند نے رُوبرُو باتیں کِیں نہیں اُٹھا۔vYg2" اور نُون کا بیٹا یشُوع دانائی کی رُوح سے معمُور تھا کیونکہ مُوسیٰ نے اپنے ہاتھ اُس پر رکھّے تھے اور بنی اِسرائیل اُس کی بات مانتے رہے اور جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا اُنہوں نے وَیسا ہی کِیا۔X2"اور بنی اِسرائیل مُوسیٰ کے لِئے موآب کے مَیدانوں میں تِیس دِن تک روتے رہے ۔ پِھر مُوسیٰ کے لِئے ماتم کرنے اور رونے پِیٹنے کے دِن ختم ہُوئے۔dWC2"اور مُوسیٰ اپنی وفات کے وقت ایک سَو بِیس برس کا تھا اور نہ تو اُس کی آنکھ دُھندلانے پائی اور نہ اُس کی طبعی قُوّت کم ہُوئی۔RV2"اور اُس نے اُسے موآب کی ایک وادی میں بَیت فغُور کے مُقابِل دفن کِیا پر آج تک کِسی آدمی کو اُس کی قبر معلُوم نہیں۔(UK2"پس خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے خُداوند کے کہے کے مُوافِق وہِیں موآب کے مُلک میں وفات پائی۔;Tq2"اور خُداوند نے اُس سے کہا یِہی وہ مُلک ہے جِس کی بابت مَیں نے ابرہام اور اِضحا ق اور یعقُوب سے قَسم کھا کر کہا تھا کہ اِسے مَیں تُمہاری نسل کو دُوں گا۔ سو مَیں نے اَیسا کِیا کہ تُو اِسے اپنی آنکھوں سے دیکھ لے پر تُو اُس پار وہاں جانے نہ پائے گا۔>Sw2"اور جنُوب کا مُلک اور وادیِ یرِیحُو جو خُرموں کا شہر ہے اُس کی وادی کا مَیدان ضُغر تک اُس کو دِکھایا۔R2"اور افرائِیم اورمنسّی کا مُلک اور یہُودا ہ کا سارا مُلک پِچھلے سمُندر تک۔2Q a2"اور مُوسیٰ موآب کے مَیدانوں سے کوہِ نبُو کے اُوپر پِسگہ کی چوٹی پر جو یرِیحُو کے مُقابِل ہے چڑھ گیا اور خُداوند نے جِلعاد کا سارا مُلک دان تک اور نفتالی کا سارا مُلک۔ P2!مُبارک ہے تُو اَے اسرائیل ! تُو خُداوند کی بچائی ہُوئی قَوم ہے سو کَون تیری مانِند ہے ؟ وُہی تیری مدد کی سِپر اور تیرے جاہ و جلال کی تلوار ہے۔ تیرے دُشمن تیرے مُطِیع ہوں گے اور تُو اُن کے اُونچے مقاموں کو پامال کرے گا۔lOS2!اور اِسرا ئیل سلامتی کے ساتھ یعقُوب کا سوتا اکیلا۔ اناج اور مَے کے مُلک میں بسا ہُؤا ہے بلکہ آسمان سے اُس پر اوس پڑتی رہتی ہے۔dNC2!ابدی خُدا تیری سکُونت گاہ ہے اور نِیچے دائِمی بازُو ہیں۔ اُس نے غنِیم کو تیرے سامنے سے نِکال دِیا اور کہا اُن کو ہلاک کردےUM%2!اَے یسُورُو ن! خُدا کی مانِند اَور کوئی نہیں جو تیری مدد کے لِئے آسمان پر اور اپنے جاہ و جلال میں افلاک پر سوار ہے۔L%2!تیرے بینڈے لوہے اور پِیتل کے ہوں گے اور جَیسے تیرے دِن وَیسی ہی تیری قُوّت ہو۔[K12!اور آشر کے حق میں اُس نے کہا:- آشر آس اَولاد سے مالامال ہو! وہ اپنے بھائِیوں کا مقبُول ہو اور اپنا پاؤں تیل میں ڈبوئے۔vJg2!اور نفتالی کے حق میں اُس نے کہا:- اَے نفتالی ! جو لُطف و کرم سے آسُودہ اور خُداوند کی برکت سے معمُورہے تُو مغرِب اور جنُوب کا مالِک ہو!I/2!اور دان کے حق میں اُس نے کہا:- دان اُس شیر بَبر کا بچّہ ہے جو بسن سے کُود کر آتا ہے۔H 2!اور اُس نے پہلے حِصّہ کو اپنے لِئے چُن لِیا کیونکہ شرع دینے والے کا بخرہ وہاں الگ کِیا ہُؤا تھا اور اُس نے لوگوں کے سرداروں کے ساتھ آکر خُداوند کے اِنصاف کو اور اُس کے احکام کو جو اِسرا ئیل کے لِئے تھے پُورا کِیا۔uGe2!اور جد کے حق میں اُس نے کہا:- جو کوئی جد کو بڑھائے وہ مُبارک ہو۔ وہ شیرنی کی طرح رہتا ہے اور بازُو بلکہ سر کے چاند تک کو پھاڑ ڈالتا ہے۔F!2!وہ لوگوں کو پہاڑوں پربُلائیں گے اور وہاں صداقت کی قُربانیاں گُذرانیں گے کیونکہ وہ سمُندروں کے فَیض اور ریت کے چُھپے ہُوئے خزانوں سے بہرہ ور ہوں گے۔^E72!اور زبُولُون کے بارے میں اُس نے کہا:- اَے زبُولُون ! تُو اپنے باہر جاتے وقت اور اَے اِشکار ! تُو اپنے خَیموں میں خُوش رہ۔Dy2!اُس کے بَیل کے پہلوٹھے کی سی اُس کی شَوکت ہے اور اُس کے سِینگ جنگلی سانڈ کے سے ہیں۔ اُن ہی سے وہ سب قَوموں کو بلکہ زمِین کی اِنتہا کے لوگوں کو دھکیلے گا۔ وہ افرائِیم کے لاکھوں لاکھ اور منسّی کے ہزاروں ہزار ہیں۔hCK2!اور زمِین اور اُس کی معمُوری کی بیش قِیمت چِیزیں اور اُس کی خُوشنُودی جو جھاڑی میں رہتا تھا۔ اِن سب کے اِعتبار سے یُوسف کے سرپر یعنی اُسی کے سر کے چاند پر جو اپنے بھائیوں سے جُدا رہا برکت نازِل ہو!B2!اور قدِیم پہاڑوں کی بیش قِیمت چِیزیں اور ابدی پہاڑِیوں کی بیش قِیمت چِیزیںA+2!اور سُورج کے پکائے ہُوئے بیش بہا پَھل اور چاند کی اُگائی ہُوئی بیش قِیمت چِیزیںw@i2! اور یُوسف کے حق میں اُس نے کہا:- اُس کی زمِین خُداوند کی طرف سے مُبارک ہو! آسمان کی بیش قِیمت اشیا اورشبنم اور وہ گہرا پانی جو نِیچے ہے(?K2! اور بنیمِین کے حق میں اُس نے کہا:- خُداوند کا پیارا سلامتی کے ساتھ اُس کے پاس رہے گا۔ وہ سارے دِن اُسے ڈھانکے رہتا ہے اور وہ اُس کے کندھوں کے بِیچ سکُونت کرتا ہے۔Q>2! اَے خُداوند! تُو اُس کے مال میں برکت دے اور اُس کے ہاتھوں کی خِدمت کو قبُول کر۔ جو اُس کے خِلاف اُٹھیں اُن کی کمر توڑ دے اور اُن کی کمر بھی جِن کو اُس سے عداوت ہے تاکہ وہ پِھر نہ اُٹھیں۔v=g2! وہ یعقُوب کو تیرے احکام اور اِسرا ئیل کو تیری شرِیعت سِکھائیں گے وہ تیرے آگے بخُور اور تیرے مذبح پر پُوری سوختنی قُربانی رکھّیں گے۔t<c2! جِس نے اپنے ماں باپ کے بارے میں کہا کہ مَیں نے اِن کو دیکھا نہیں اور نہ اُس نے اپنے بھائیوں کو اپنا مانا اور نہ اپنے بیٹوں کو پہچانا کیونکہ اُنہوں نے تیرے کلام کی اِحتِیاط کی اور وہ تیرے عہد کو مانتے ہیں۔/;Y2!اور لاو ی کے حق میں اُس نے کہا :- تیرے تُمِّیم اور اُورِیم اُس مَردِ خُدا کے پاس ہیں جِسے تُو نے مسّہ پر آزمالِیا اور جِس کے ساتھ مرِیبہ کے چشمہ پر تیرا تنازُع ہُؤا۔}:u2!اور یہُوداہ کے لِئے یہ ہے جو مُوسیٰ نے کہا:- اَے خُداوند! تُو یہُوداہ کی سُن اور اُسے اُس کے لوگوں کے پاس پُہنچا۔ وہ اپنے لِئے آپ اپنے ہاتھوں سے لڑا اور تُو ہی اُس کے دُشمنوں کے مُقابلہ میں اُس کا مددگار ہو گا۔9y2!رُوبِن جِیتا رہے اور مَر نہ جائے تَو بھی اُس کے آدمی تھوڑے ہی ہوں۔98m2!اور وہ اُس وقت یسُورُون میں بادشاہ تھا جب قَوم کے سرداراِکٹھّے اور اِسرا ئیل کے قبِیلے جمع ہُوئے۔u7e2!مُوسیٰ نے ہم کو شرِیعت اور یعقُوب کی جماعت کے لِئے مِیراث دی62!وہ بے شک قَوموں سے مُحبّت رکھتا ہے۔ اُس کے سب مُقدّس لوگ تیرے ہاتھ میںہیں اور وہ تیرے قدموں میں بَیٹھے۔ ایک ایک تیری باتوں سے مُستفِیض ہو گا۔O52!اور اُس نے کہا :- خُداوند سِینا سے آیا اور شعِیر سے اُن پر آشکارا ہُؤا۔ وہ کوہِ فاران سے جلوہ گرہُؤا اور لاکھوں قُدسِیوں میں سے آیا۔ اُس کے دہنے ہاتھ پر اُن کے لِئے آتشی شرِیعت تھی۔54 g2!اور مَردِ خُدا مُوسیٰ نے جو دُعایِ خَیر دے کر اپنی وفات سے پہلے بنی اِسرائیل کو برکت دی وہ یہ ہے۔W3)2 4سو تُو اُس مُلک کو اپنے آگے دیکھ لے گا لیکن تُو وہاں اُس مُلک میں جو مَیں بنی اِسرائیل کو دیتا ہُوں جانے نہ پائے گا۔(2K2 3اِس لِئے کہ تُم دونوں نے بنی اِسرائیل کے درمیان دشتِ صِین کے قادِ س میں مریبہ کے چشمہ پر میرا گُناہ کِیا کیونکہ تُم نے بنی اِسرائیل کے درمیان میری تقدِیس نہ کی۔~1w2 2اور اُسی پہاڑ پر جہاں تُو جائے وفات پا کر اپنے لوگوں میں شامِل ہو جَیسے تیرا بھائی ہارُون ہور کے پہاڑ پر مَرا اور اپنے لوگوں میں جا مِلا۔A0}2 1تُو اِس کوہِ عَبارِیم پر چڑھ کر نبُو کی چوٹی کو جا جو یرِیحُو کے مُقابِل مُلکِ موآب میں ہے اور کنعا ن کے مُلک کو جِسے مَیں مِیراث کے طَور پر بنی اِسرائیل کو دیتا ہُوں دیکھ لے۔S/!2 0اور اُسی دِن خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا کہ۔8.k2 /کیونکہ یہ تُمہارے لِئے کوئی بے سُود بات نہیں بلکہ یہ تُمہاری زِندگانی ہے اور اِسی سے اُس مُلک میں جہاں تُم یَردن پار جا رہے ہو کہ اُس پر قبضہ کرو تُمہاری عُمردراز ہو گی۔B-2 .تو اُس نے اُن سے کہا کہ جو باتیں مَیں نے تُم سے آج کے دِن بیان کی ہیں اُن سب سے تُم دِل لگانا اور اپنے لڑکوں کو حُکم دینا کہ وہ اِحتیاط رکھ کر اِس شرِیعت کی سب باتوں پر عمل کریں۔m,U2 -اور جب مُوسیٰ یہ سب باتیں سب اِسرائیلِیوں کو سُنا چُکا۔ l:~}L|Q{VzMz yaxwWv}utt.rqonn(mkifhGgferdc2a`:_^D]\\[lYXWVfU:SS0RPONMLSJIGFEZCB@?">=;:l98[775533Y10.,@** (( &%$#"O -x!TpEPBe5 Q y n :" ?<چُنانچہ وہ جو اُس دِن مارے گئے مَرد اور عَورت مِلا کر بارہ ہزار یعنی عی کے سب لوگ تھے۔) M<اور جب اِسرائیلی عی کے سب باشِندوں کو مَیدان میں اُس بیابان کے درمِیان جہاں اُنہوں نے اِن کا پِیچھا کِیا تھا قتل کر چُکے اور وہ سب تلوار سے مارے گئے یہاں تک کہ بِالکُل فنا ہو گئے تو سب اِسرائیلی عی کو پِھرے اور اُسے تہِ تَیغ کر دِیا۔v g<اور وہ عی کے بادشاہ کو زِندہ گِرفتار کر کے یشُوع کے پاس لائے۔z o<اور وہ دُوسرے بھی اُن کے مُقابلہ کو شہر سے نِکلے ۔ سو وہ سب کے سب اِسرائیلِیوں کے بِیچ میں جو کُچھ تو اِدھر اور کُچھ اُدھر تھے پڑ گئے اور اُنہوں نے اُن کو مارا یہاں تک کہ کِسی کو نہ باقی چھوڑا نہ بھاگنے دِیا۔ <اور جب یشُوع اور سب اِسرائیلِیوں نے دیکھا کہ گھات والوں نے شہر لے لِیا اور شہر کا دُھواں اُٹھ رہا ہے تو اُنہوں نے پلٹ کر عی کے لوگوں کو قتل کِیا۔~w<اور جب عی کے لوگوں نے پِیچھے مُڑ کر نظر کی تو دیکھا کہ شہر کا دُھواں آسمان کی طرف اُٹھ رہا ہے اور اُن کا بس نہ چلا کہ وہ اِدھر یا اُدھر بھاگیں اور جو لوگ بیابان کی طرف بھاگے تھے وہ پِیچھا کرنے والوں پر اُلٹ پڑے۔{q<تب اُس کے ہاتھ بڑھاتے ہی جو گھات میں تھے اپنی جگہ سے نِکلے اور دَوڑ کر شہر میں داخِل ہُوئے اور اُسے سر کر لِیا اور جلد شہر میں آگ لگا دی۔V'<تب خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ جو برچھا تیرے ہاتھ میں ہے اُسے عی کی طرف بڑھا دے کیونکہ مَیں اُسے تیرے قبضہ میں کر دُوں گا اور یشُوع نے اُس برچھے کو جو اُس کے ہاتھ میں تھا شہر کی طرف بڑھایا۔<اور عی اور بَیت ایل میں کوئی مَرد باقی نہ رہا جو اِسرائیلِیوں کے پِیچھے نہ گیا ہو اور اُنہوں نے شہر کو کُھلا چھوڑ کر اِسرائیلِیوں کا پِیچھا کِیا۔ue<اور جِتنے لوگ شہر میں تھے وہ اِن کا پِیچھا کرنے کے لِئے بُلائے گئے اور اُنہوں نے یشُوع کا پِیچھا کِیا اور شہر سے دُور نِکلے چلے گئے۔T#<تب یشُوع اور سب اِسرائیلِیوں نے اَیسا دِکھایا گویا اُنہوں نے اُن سے شِکست کھائی اور بیابان کے راستے ہو کر بھاگے۔`;<اور جب عی کے بادشاہ نے یہ دیکھا تو اُنہوں نے جلدی کی اور سویرے اُٹھے اور شہر کے آدمی یعنی وہ اور اُس کے سب لوگ نِکل کر مُعیّن وقت پر لڑائی کے لِئے بنی اِسرائیل کے مُقابِل مَیدان کے سامنے آئے اور اُسے خبر نہ تھی کہ شہر کے پِیچھے اُس کی گھات میں لوگ بَیٹھے ہُوئے ہیں۔,S< سو اُنہوں نے لوگوں کو یعنی ساری فَوج کو جو شہر کے شِمال میں تھی اور اُن کو جو شہر کی مغرِبی طرف گھات میں تھے ٹِھکانے پر کر دِیا اور یشُوع اُسی رات اُس وادی میں گیا۔Y-< تب اُس نے کوئی پانچ ہزار مَردوں کو لے کر بَیت ایل اور عی کے درمِیان شہر کے مغرِب کی طرف اُن کو کمِین گاہ میں بِٹھایا۔ ~< اور سب جنگی مَرد جو اُس کے ساتھ تھے چلے اور نزدِیک پُہنچ کر شہر کے سامنے آئے اور عی کے شِمال میں ڈیرے ڈالے اور یشُوع اور عی کے بِیچ ایک وادی تھی۔q}]< اور یشُوع نے صُبح سویرے اُٹھ کر لوگوں کی مَوجُودات لی اور وہ بنی اِسرائیل کے بزُرگوں کو ساتھ لے کر لوگوں کے آگے آگے عی کی طرف چلا۔'|I< اور یشُوع نے اُن کو روانہ کِیا اور وہ کمِین گاہ میں گئے اور بَیت ایل اور عی کے درمِیان عی کے مغرِب کی طرف جا بَیٹھے لیکن یشُوع اُس رات کو لوگوں کے بِیچ ٹِکا رہا۔`{;<اور جب تُم اُس شہر کو لے لو تو اُسے آگ لگا دینا ۔ خُداوند کے کہنے کے مُوافِق کام کرنا ۔ دیکھو مَیں نے تُم کو حُکم کر دِیا۔Iz <اور تُم گھات میں سے اُٹھ کر شہر پر قبضہ کر لینا کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا اُسے تُمہارے قبضہ میں کر دے گا۔eyE<اور وہ ہمارے پِیچھے پِیچھے نِکلے چلے آئیں گے یہاں تک کہ ہم اُن کو شہر سے دُور نِکال لے جائیں گے کیونکہ وہ کہیں گے کہ یہ تو پہلے کی طرح ہمارے سامنے سے بھاگے جاتے ہیں ۔ سو ہم اُن کے آگے سے بھاگیں گے۔gw<سو تُم کل صُبح کو اپنے اپنے قبِیلہ کے مُطابِق حاضِر کِئے جاؤ گے اور جِس قبِیلہ کو خُداوند پکڑے وہ ایک ایک خاندان کر کے پاس آئے اور جِس خاندان کو خُداوند پکڑے وہ ایک ایک گھر کر کے پاس آئے اور جِس گھر کو خُداوند پکڑے وہ ایک ایک آدمی کر کے پاس آئے۔ f< اُٹھ لوگوں کو پاک کر اور کہہ کہ تُم اپنے کو کل کے لِئے پاک کرو کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے اِسرائیلِیو! تُمہارے درمِیان مخصُوص کی ہُوئی چِیز مَوجُود ہے ۔ تُم اپنے دُشمنوں کے آگے ٹھہر نہیں سکتے جب تک تُم اُس مخصُوص کی ہُوئی چِیز کو اپنے درمِیان سے دُور نہ کر دو۔!e=< اِس لِئے بنی اِسرائیل اپنے دُشمنوں کے آگے ٹھہر نہیں سکتے ۔ وہ اپنے دُشمنوں کے آگے پِیٹھ پھیرتے ہیں کیونکہ وہ ملعُون ہو گئے ۔ مَیں آگے کو تُمہارے ساتھ نہیں رہُوں گا جب تک تُم مخصُوص کی ہُوئی چِیز کو اپنے درمِیان سے نیست نہ کر دو۔d7< اِسرائیلِیوں نے گُناہ کِیا اور اُنہوں نے اُس عہد کو جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم دِیا توڑا ہے۔اُنہوں نے مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں میں سے کُچھ لے بھی لِیا اور چوری بھی کی اور رِیاکاری بھی کی اور اپنے اسباب میں اُسے مِلا بھی لِیا ہے۔c< اور خُداوند نے یشُوع سے کہا اُٹھ کھڑا ہو ۔ تُو کیوں اِس طرح اَوندھا پڑا ہے؟۔b3< کیونکہ کنعانی اور اِس مُلک کے سب باشِندے یہ سُن کر ہم کو گھیر لیں گے اور ہمارا نام زمِین پر سے مِٹا ڈالیں گے ۔ پِھر تُو اپنے بزُرگ نام کے لِئے کیا کرے گا؟۔#aA<اَے مالِک اِسرائیلِیوں کے اپنے دُشمنوں کے آگے پِیٹھ پھیر دینے کے بعد مَیں کیا کہُوں!۔~`w<اور یشُوع نے کہا ہائے اَے مالِک خُداوند! تُو ہم کو امورِیوں کے ہاتھ میں حوالہ کر کے ہمارا ناس کرانے کی خاطِر اِس قَوم کو یَردن کے اِس پار کیوں لایا؟ کاش کہ ہم قناعت کرتے اور یَردن کے اُس پار ہی بُود و باش کرتے۔ _;<تب یشُو ع اور سب اِسرائیلی بزُرگوں نے اپنے اپنے کپڑے پھاڑے اور خُداوند کے عہد کے صندُوق کے آگے شام تک زمِین پر اَوندھے پڑے رہے اور اپنے اپنے سر پر خاک ڈالی۔V^'<اور عی کے لوگوں نے اُن میں سے کوئی چھتِّیس آدمی مار لِئے اور پھاٹک کے سامنے سے لے کر شبرِ یم تک اُن کو کھدیڑتے آئے اور اُتار پر اُن کو مارا۔ سو اُن لوگوں کے دِل پِگھل کرپانی کی طرح ہو گئے۔3]a<چُنانچہ لوگوں میں سے تِین ہزار مَرد کے قرِیب وہاں چڑھ گئے اور عی کے لوگوں کے سامنے سے بھاگ آئے۔9\m<اور وہ یشُو ع کے پاس لَوٹے اور اُس سے کہا سب لوگ نہ جائیں ۔ فقط دو تِین ہزار مَرد چڑھ جائیں اور عی کو مار لیں ۔ سب لوگوں کو وہاں جانے کی تکلِیف نہ دے کیونکہ وہ تھوڑے سے ہیں۔X[+<اور یشُوع نے یرِیحُو سے عی کو جو بَیت ایل کی مشرِقی سمت میں بَیت آو ن کے قرِیب واقِع ہے کُچھ لوگ یہ کہہ کر بھیجے کہ جا کر مُلک کا حال دریافت کرو اور اِن لوگوں نے جا کر عی کا حال دریافت کِیا۔Z <لیکن بنی اِسرائیل نے مخصُوص کی ہُوئی چِیز میں خیانت کی کیونکہ عکن بِن کرمی بِن زبد ی بِن زارح نے جو یہُوداہ کے قبِیلہ کا تھا اُن مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں میں سے کُچھ لے لِیا ۔ سو خُداوند کا قہر بنی اِسرائیل پر بھڑکا۔Y<سو خُداوند یشُوع کے ساتھ تھا اور اُس سارے مُلک میں اُس کی شُہرت پَھیل گئی۔7Xi<اور یشُوع نے اُس وقت اُن کو قَسم دے کر تاکِید کی اور کہا کہ جو شخص اُٹھ کر اِس یرِیحُو شہر کو پِھر بنائے وہ خُداوند کے حضُور ملعُون ہو وہ اپنے پہلوٹھے کو اُس کی نیو ڈالتے وقت اور اپنے سب سے چھوٹے بیٹے کو اُس کے پھاٹک لگواتے وقت کھو بَیٹھے گا۔;Wq<لیکن یشُوع نے راحب کسبی اور اُس کے باپ کے گھرانے کو اور جو کُچھ اُس کا تھا سب کو سلامت بچا لِیا ۔ اُس کی بُود و باش آج کے دِن تک اِسرا ئیل میں ہے کیونکہ اُس نے اُن قاصِدوں کو جِن کو یشُوع نے یرِیحُو میں جاسُوسی کے لِئے بھیجا تھا چُھپا رکھّا تھا۔9Vm<پِھر اُنہوں نے اُس شہر کو اور جو کُچھ اُس میں تھا سب کو آگ سے پُھونک دِیا اور فقط چاندی اور سونے کو اور پِیتل اور لوہے کے برتنوں کو خُداوند کے گھر کے خزانہ میں داخِل کِیا۔}Uu<تب وہ دونوں جوان جاسُوس اندر گئے اور راحب کو اور اُس کے باپ اور اُس کی ماں اور اُس کے بھائِیوں کو اور اُس کے اسباب بلکہ اُس کے سارے خاندان کو نِکال لائے اور اُن کو بنی اِسرائیل کی خَیمہ گاہ کے باہر بِٹھا دِیا۔T <اور یشُوع نے اُن دونوں آدمِیوں سے جِنہوں نے اُس مُلک کی جاسُوسی کی تھی کہا کہ اُس کسبی کے گھر جاؤ اور وہاں سے جَیسی تُم نے اُس سے قَسم کھائی ہے اُس کے مُطابِق اُس عَورت کو اور جو کُچھ اُس کے پاس ہے سب کو نِکال لاؤ۔S<اور اُنہوں نے اُن سب کو جو شہر میں تھے کیا مَرد کیا عَورت کیا جوان کیا بُڈّھے کیا بَیل کیا بھیڑ کیا گدھے سب کو تلوار کی دھار سے بِالکُل نیست کر دِیا۔TR#<پس لوگوں نے للکارا اور کاہِنوں نے نرسِنگے پُھونکے اور اَیسا ہُؤا کہ جب لوگوں نے نرسِنگے کی آواز سُنی تو اُنہوں نے بُلند آواز سے للکارا اور دِیوار بِالکُل گِر پڑی اور لوگوں میں سے ہر ایک آدمی اپنے سامنے سے چڑھ کر شہر میں گُھسا اور اُنہوں نے اُس کو لے لِیا۔wQi<لیکن سب چاندی اور سونا اور وہ برتن جو پِیتل اور لوہے کے ہوں خُداوند کے لِئے مُقدّس ہیں ۔ سو وہ خُداوند کے خزانہ میں داخِل کِئے جائیں۔P{<اور تُم بہر حال اپنے آپ کو مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں سے بچائے رکھنا ۔ اَیسا نہ ہو کہ اُن کو مخصُوص کرنے کے بعد تُم کِسی مخصُوص کی ہُوئی چِیز کو لو اور یُوں اِسرا ئیل کی خَیمہ گاہ کو لَعنتی کر ڈالو اور اُسے دُکھ دو۔O{<اور وہ شہر اور جو کُچھ اُس میں ہے سب خُداوند کی خاطِر نیست ہو گا ۔ فقط راحب کسبی اور جِتنے اُس کے ساتھ اُس کے گھر میں ہوں وہ سب جِیتے بچیں گے ۔ اِس لِئے کہ اُس نے اُن قاصِدوں کو جِن کو ہم نے بھیجا چُھپا رکھّا تھا۔Ny<اور ساتوِیں بار اَیسا ہُؤا کہ جب کاہِنوں نے نرسِنگے پُھونکے تو یشُوع نے لوگوں سے کہا للکارو! کیونکہ خُداوند نے یہ شہر تُم کو دے دِیا ہے۔M <اور ساتویں دِن یُوں ہُؤا کہ وہ صبُح کو پَو پھٹنے کے وقت اُٹھے اور اُسی طرح شہر کے گِرد سات بار پِھرے ۔ سات بار شہر کے گِرد فقط اُسی دِن پِھرے۔LL<اور دُوسرے دِن بھی وہ ایک بار شہر کے گِرد گُھوم کر خَیمہ گاہ میں پِھر آئے ۔ اُنہوں نے چھ دِن تک اَیسا ہی کِیا۔hKK< اور وہ سات کاہِن مینڈھوں کے سِینگوں کے سات نرسِنگے لِئے ہُوئے خُداوند کے صندُوق کے آگے آگے برابر چلتے اور نرسِنگے پُھونکتے جاتے تھے اور وہ مُسلّح آدمی آگے آگے ہو لِئے اور دُنبالہ خُداوند کے صندُوق کے پِیچھے پِیچھے چلا اور کاہِن چلتے چلتے نرسِنگے پُھونکتے جاتے تھے۔ J< اور یشُوع صُبح سویرے اُٹھا اور کاہِنوں نے خُداوند کا صندُوق اُٹھا لِیا۔DI< سو اُس نے خُداوند کے صندُوق کو شہر کے گِرد ایک بار پِھروایا ۔ تب وہ خَیمہ گاہ میں آئے اور وہِیں رات کاٹی۔>Hw< اور یشُوع نے لوگوں کو یہ حُکم دِیا کہ نہ تو تُم للکارنا اور نہ تُمہاری آواز سُنائی دے اور نہ تُمہارے مُنہ سے کوئی بات نِکلے ۔ جب مَیں تُم کو للکارنے کو کہُوں تب تُم للکارنا۔(GK< اور وہ مُسلّح آدمی اُن کاہِنوں کے آگے آگے چلے جو نرسِنگے پُھونک رہے تھے اور دُنبالہ صندُوق کے پِیچھے پِیچھے چلا اور کاہِن چلتے چلتے نرسِنگے پُھونکتے جاتے تھے۔wFi<اور جب یشُوع لوگوں سے یہ باتیں کہہ چُکا تو سات کاہِن مینڈھوں کے سِینگوں کے سات نرسِنگے لِئے ہُوئے خُداوند کے آگے آگے چلے اور وہ نرسِنگے پُھونکتے گئے اور خُداوند کے عہد کا صندُوق اُن کے پِیچھے پِیچھے چلا۔KE<اور اُنہوں نے لوگوں سے کہا بڑھ کر شہر کو گھیر لو اور جو آدمی مُسلّح ہیں وہ خُداوند کے صندُوق کے آگے آگے چلیں۔GD <اور نُون کے بیٹے یشُوع نے کاہِنوں کو بُلا کر اُن سے کہا کہ عہد کے صندُوق کو اُٹھاؤ اور سات کاہِن مینڈھوں کے سِینگوں کے سات نرسِنگے لِئے ہُوئے خُداوند کے صندُوق کے آگے آگے چلیں۔mCU<اور یُوں ہوگا کہ جب وہ مینڈھے کے سِینگ کو زور سے پُھونکیں اور تُم نرسِنگے کی آواز سُنو تو سب لوگ نِہایت زور سے للکاریں ۔ تب شہر کی دِیوار بِالکُل گِر جائے گی اور لوگ اپنے اپنے سامنے سِیدھے چڑھ جائیں۔-BU<اور سات کاہِن صندُوق کے آگے آگے مینڈھوں کے سِینگوں کے سات نرسِنگے لِئے ہُوئے چلیں اور ساتویں دِن تُم شہر کی چاروں طرف سات بار گُھومنا اور کاہِن نرسِنگے پُھونکیں۔;Aq<سو تُم سب جنگی مَرد شہر کو گھیر لو اور ایک دفعہ اُس کے چَوگِرد گشت کرو ۔ چھ دِن تک تُم اَیسا ہی کرنا۔d@C<اور خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ دیکھ مَیں نے یرِیحُو کو اور اُس کے بادشاہ اور زبردست سُورماؤں کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔Q? <(اور یرِیحُو بنی اِسرائیل کے سبب سے نِہایت مضبُوطی سے بند تھا اور نہ تو کوئی باہر جاتا اور نہ کوئی اندر آتا تھا)۔>5<اور خُداوند کے لشکر کے سردار نے یشُوع سے کہا کہ تُو اپنے پاؤں سے اپنی جُوتی اُتار دے کیونکہ یہ جگہ جہاں تُو کھڑا ہے مُقدّس ہے ۔ سو یشُوع نے اَیسا ہی کِیا۔P=<اُس نے کہا نہیں بلکہ مَیں اِس وقت خُداوند کے لشکر کا سردار ہو کر آیا ہُوں ۔ تب یشُوع نے زمِین پر سرنِگُوں ہو کر سِجدہ کِیا اور اُس سے کہا کہ میرے مالِک کا اپنے خادِم سے کیا اِرشاد ہے؟۔ <;< اور جب یشُوع یرِیحُو کے نزدِیک تھا تو اُس نے اپنی آنکھیں اُٹھائِیں اور کیا دیکھا کہ اُس کے مُقابِل ایک شخص ہاتھ میں اپنی ننگی تلوار لِئے کھڑا ہے اور یشُوع نے اُس کے پاس جا کر اُس سے کہا تُو ہماری طرف ہے یا ہمارے دُشمنوں کی طرف؟۔[;1< اور دُوسرے ہی دِن سے اُن کے اُس مُلک کے پُرانے اناج کے کھانے کے بعد مَنّ مَوقُوف ہو گیا اور آگے پِھر بنی اِسرائیل کو مَنّ کبھی نہ مِلا لیکن اُس سال اُنہوں نے مُلکِ کنعا ن کی پَیداوار کھائی۔]:5< اور عِیدِ فَسح کے دُوسرے دِن اُس مُلک کے پُرانے اناج کی بے خمِیری روٹِیاں اور اُسی روز بُھنی ہُوئی بالیں بھی کھائِیں۔9!< اور بنی اِسرائیل نے جِلجا ل میں ڈیرے ڈال لِئے اور اُنہوں نے یرِیحُو کے مَیدانوں میں اُسی مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو شام کے وقت عِیدِ فَسح منائی۔8< پِھر خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ آج کے دِن مَیں نے مِصر کی ملامت کو تُم پر سے ڈُھلکا دِیا ۔ اِسی سبب سے آج کے دِن تک اُس جگہ کا نام جِلجا ل ہے۔47c<اور جب سب لوگوں کا خَتنہ کر چُکے تو یہ لوگ خَیمہ گاہ میں اپنی اپنی جگہ رہے جب تک اچّھے نہ ہو گئے۔61<سو اُن ہی کے لڑکوں کا جِن کو اُس نے اُن کی جگہ برپا کِیا تھا یشُوع نے خَتنہ کِیا کیونکہ وہ نامختُون تھے اِس لِئے کہ راستہ میں اُن کا خَتنہ نہیں ہُؤا تھا۔w5i<کیونکہ بنی اسرائیل چالِیس برس تک بیابان میں پِھرتے رہے جب تک ساری قَوم یعنی سب جنگی مَرد جو مِصر سے نِکلے تھے فنا نہ ہو گئے ۔ اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند کی بات نہیں مانی تھی ۔ اُن ہی سے خُداوند نے قَسم کھا کر کہا تھا کہ وہ اُن کو اُس مُلک کو دیکھنے بھی نہ دے گا جِسے ہم کو دینے کی قَسم اُس نے اُن کے باپ دادا سے کھائی اور جہاں دُودھ اور شہد بہتا ہے۔49<پس وہ سب لوگ جو نِکلے تھے اُن کا خَتنہ ہو چُکا تھا پر وہ سب لوگ جو بیابان میں مِصر سے نِکلنے کے بعد راستہ ہی میں پَیدا ہُوئے تھے اُن کا خَتنہ نہیں ہُؤا تھا۔ 3;<اور یشُوع نے جو خَتنہ کِیا اُس کا سبب یہ ہے کہ وہ لوگ جو مِصر سے نِکلے اُن میں جِتنے جنگی مَرد تھے وہ سب بیابان میں مِصر سے نِکلنے کے بعد راستہ ہی میں مر گئے۔+2Q<اور یشُوع نے چقمق کی چُھریاں بنائِیں اور کھلڑِیوں کی پہاڑی پر بنی اِسرائیل کا خَتنہ کِیا۔@1{<اُس وقت خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ چقمق کی چُھریاں بنا کر بنی اِسرائیل کا خَتنہ پِھر دُوسری بار کر دے۔-0 W<اور جب اُن امورِیوں کے سب بادشاہوں نے جو یَردن کے پار مغرِب کی طرف تھے اور اُن کنعانِیوں کے تمام بادشاہوں نے جو سمُندر کے نزدِیک تھے سُنا کہ خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے یَردن کے پانی کو ہٹا کر سُکھا دِیا جب تک ہم پار نہ آ گئے تو اُن کے دِل پِگھل گئے اور اُن میں بنی اِسرائیل کے سبب سے جان باقی نہ رہی۔H/ <تاکہ زمِین کی سب قَومیں جان لیں کہ خُداوند کا ہاتھ قوِی ہے اور وہ خُداوند تُمہارے خُدا سے ہمیشہ ڈرتی رہیں۔.<کیونکہ خُداوند تُمہارے خُدا نے جب تک تُم پار نہ ہو گئے یَردن کے پانی کو تُمہارے سامنے سے ہٹا کر سُکھا دِیا جَیسا خُداوند تُمہارے خُدا نے بحرِ قُلزم سے کِیا کہ اُسے ہمارے سامنے سے ہٹا کر سُکھا دِیا جب تک ہم پار نہ ہو گئے۔'-I<تو تُم اپنے لڑکوں کو یِہی بتانا کہ اِسرائیلی خُشکی خُشکی ہو کر اِس یَردن کے پار آئے تھے۔m,U<اور اُس نے بنی اِسرائیل سے کہا کہ جب تُمہارے لڑکے آیندہ زمانہ میں اپنے اپنے باپ دادا سے پُوچھیں کہ اِن پتّھروں کا مطلب کیا ہے؟۔/+Y<اور یشُوع نے اُن بارہ پتّھروں کو جِن کو اُنہوں نے یَردن میں سے لِیا تھا جِلجا ل میں نصب کِیا۔V*'<اور لوگ پہلے مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو یَردن میں سے نِکل کر یرِیحُو کی مشرِقی سرحد پر جِلجا ل میں خَیمہ زن ہُوئے۔) <اور جب وہ کاہِن جو خُداوند کے عہد کا صندُوق اُٹھائے ہُوئے تھے یَردن کے بِیچ میں سے نِکل آئے اور اُن کے پاؤں کے تلوے خُشکی پر آ ٹِکے تو یَردن کا پانی پِھر اپنی جگہ پر آ گیا اور پہلے کی طرح اپنے سب کناروں پر بہنے لگا۔{(q<چُنانچہ یشُوع نے کاہِنوں کو حُکم دِیا کہ یَردن میں سے نِکل آؤ۔%'E<اِن کاہِنوں کو جو عہد کا صندُوق اُٹھائے ہُوئے ہیں حُکم کر کہ وہ یَردن میں سے نِکل آئیں۔@&}<اور خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ۔%<اُس دِن خُداوند نے سب اِسرائیلِیوں کے سامنے یشُوع کو سرفراز کِیا اور جَیسے وہ مُوسیٰ سے ڈرتے تھے وَیسے ہی اُس سے اُس کی زِندگی بھر ڈرتے رہے۔w$i< یعنی قرِیب چالِیس ہزار آدمی لڑائی کے لِئے تیّار اور مُسلّح خُداوند کے حضُور پار ہو کر یرِیحُو کے مَیدانوں میں پُہنچے تاکہ جنگ کریں۔w#i< اور بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کے لوگ مُوسیٰ کے کہنے کے مُطابِق ہتھیار باندھے ہُوئے بنی اِسرائیل کے آگے پار گئے۔G" < اور اَیسا ہُؤا کہ جب سب لوگ صاف پار ہو گئے تو خُداوند کا صندُوق اور کاہِن بھی لوگوں کے رُوبرُو پار ہُوئے۔e!E< کیونکہ وہ کاہِن جو صندُوق کو اُٹھائے ہُوئے تھے یَردن کے بِیچ ہی میں کھڑے رہے جب تک اُن سب باتوں کے مُطابِق جِن کا حُکم مُوسیٰ نے یشُوع کو دِیا تھا ہر ایک بات پُوری نہ ہو چُکی جِسے لوگوں کو بتانے کا حُکم خُداوند نے یشُوع کو کِیا تھا اور لوگوں نے جلدی کی اور پار اُترے۔ n~}}H{{y xKuts]qqVponmlkjih#gfedcba`_^]\ZYYWVTSRQ O5NMMKIHsFEEIDD3CIA@t?>=;:V9~86654?3f210./.s,,F)('K&;%$#"p!W 5`6 $ O z&czA< اور یَردن کے اِس پار مغرِب کی طرف بعل جد سے جو وادیِ لُبنان میں ہے کوہِ خلق تک جو سِعِیر کو نِکل گیا ہے جِن بادشاہوں کو یشُوع اور بنی اِسرائیل نے مارا اور جِن کے مُلک کو یشُوع نے اِسرائیلیوں کے قبِیلوں کو اُن کی تقسِیم کے مُطابِق مِیراث کے طَور پر دے دِیا وہ یہ ہیں۔?yy< اُن کو خُداوند کے بندہ مُوسیٰ اور بنی اِسرائیل نے مارا اور خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کو اُن کا مُلک مِیراث کے طَور پر دے دِیا۔x3< اور وہ کوہِ حرمو ن اور سلکہ اور سارے بسن میں جسُوریوں اور معکاتیوں کی سرحد تک اور آدھے جِلعاد میں جو حسبو ن کے بادشاہ سِیحو ن کی سرحد تھی حُکومت کرتا تھا۔8wk< اور بسن کے بادشاہ عوج کی سرحد جو رفائِیم کی بقِیّہ نسل سے تھا اور عستارا ت اور ادرعی میں رہتا تھا۔Qv< اور مَیدان سے بحرِ کِنّر ت تک جو مشرِق کی طرف ہے بلکہ مشرِق ہی کی طرف بَیت یسیموت سے ہو کر مَیدان کے دریا تک جو دریایِ شورہے اور جنُوب میں پِسگہ کے دامن کے نِیچے نِیچے حُکومت کرتا تھا۔Pu< اموریوں کا بادشاہ سِیحو ن جو حسبو ن میں رہتا تھا اور عرو عیر سے لے کر جو وادیِ ارنو ن کے کنارے ہے اور اُس وادی کے بِیچ کے شہر سے وادیِ یبّوق تک جو بنی عَمُّون کی سرحد ہے آدھے جِلعاد پر۔Pt < اُس مُلک کے وہ بادشاہ جِن کو بنی اِسرائیل نے قتل کر کے اُن کے مُلک پر یَردن کے اُس پار مشرِق کی طرف ارنو ن کی وادی سے لے کر کوہِ حرمُو ن تک اور تمام مشرِقی مَیدان پر قبضہ کر لِیا یہ ہیں۔}su< پس جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ سے کہا تھا اُس کے مُطابِق یشُوع نے سارے مُلک کو لے لِیا اور یشُوع نے اُسے اِسرائیلیوں کو اُن کے قبِیلوں کی تقسِیم کے مُوافِق مِیراث کے طَورپر دے دِیا اور مُلک کو جنگ سے فراغت مِلی۔Qr< سو عناقِیم میں سے کوئی بنی اِسرائیل کے مُلک میں باقی نہ رہا ۔ فقط غزّہ اور جات اور اشدُود میں تھوڑے سے باقی رہے۔$qC< پِھر اُس وقت یشُوع نے آکر عناقِیم کو کوہِستانی مُلک یعنی حبرُو ن اور دبِیر اور عناب سے بلکہ یہُوداہ کے سارے کوہِستانی مُلک اور اِسرا ئیل کے سارے کوہِستانی مُلک سے کاٹ ڈالا ۔یشُوع نے اُن کو اُن کے شہروں سمیت بِالکُل ہلاک کر دِیا۔Lp< کیونکہ یہ خُداوند ہی کی طرف سے تھا کہ وہ اُن کے دِلوں کو اَیسا سخت کر دے کہ وہ جنگ میں اِسرا ئیل کا مُقابلہ کریں تاکہ وہ اُن کو بِالکُل ہلاک کر ڈالے اور اُن پرکُچھ مِہربانی نہ ہو بلکہ وہ اُن کو نیست ونابُود کردے جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا۔coA< سِوا حویّوں کے جو جِبعون کے باشِندے تھے اَور کِسی شہر نے بنی اِسرائیل سے صُلح نہیں کی بلکہ سب کو اُنہوں نے لڑ کر فتح کِیا۔^n7< اور یشُوع مُدّت تک اُن سب بادشاہوں سے لڑتا رہا۔Nm< کوہِ خلق سے لے کر جو سِعِیر کی طرف جاتا ہے بعل جدتک جو وادیِ لُبنا ن میں کوہِ حرمو ن کے نِیچے ہے سب کو لے لِیا اور اُن کے سب بادشاہوں پر فتح حاصِل کر کے اُس نے اُن کو مارا اور قتل کِیا۔Nl< سو یشُوع نے اُس سارے مُلک کو یعنی کوہِستانی مُلک اور سارے جنُوبی قطعہ اور جشن کے سارے مُلک اور نشیب کی زمِین اور مَیدان اور اِسرائیلیوں کے کوہِستانی مُلک اور اُسی کے نشیب کی زمِین۔k< جَیسا خُداوند نے اپنے بندہ مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھاوَیسا ہی مُوسیٰ نے یشُوع کو حُکم دِیا اور یشُوع نے وَیسا ہی کِیا اور جو جو حُکم خُداوند نے مُوسیٰ کو دِیا تھا اُن میں سے کِسی کو اُس نے بغَیر پُورا کِئے نہ چھوڑا۔jy< اور اُن شہروں کے تمام مالِ غنِیمت اور چَوپایوں کوبنی اِسرائیل نے اپنے واسطے لُوٹ میں لے لِیا لیکن ہرایک آدمی کو تلوار کی دھار سے قتل کِیا یہاں تک کہ اُن کونابُود کر دِیا اور ایک مُتنِفّس کو بھی باقی نہ چھوڑا۔sia< لیکن جو شہر اپنے ٹِیلوں پر بنے ہُوئے تھے اُن میں سے کِسی کو اِسرائیلیوں نے نہیں جلایا سِوا حصُور کے جِسے یشُوع نے پُھونک دِیا تھا۔;hq< اور یشُو ع نے اُن بادشاہوں کے سب شہروں کو اور اُن شہروں کے سب بادشاہوں کو لے کر اور اُن کو تہِ تیغ کر کے بِالکُل ہلاک کر دِیا جَیسا خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے حُکم کِیا تھا۔g1< اور اُنہوں نے اُن سب لوگوں کو جو وہاں تھے تہِ تیغ کر کے اُن کو بِالکُل ہلاک کر دِیا ۔ وہاں کوئی مُتنِفّس باقی نہ رہا ۔ پِھر اُس نے حصُور کو آگ سے جلا دِیا۔f< پِھر یشُوع اُسی وقت لَوٹا اور اُس نے حصُور کو سرکر کے اُس کے بادشاہ کو تلوار سے مارا کیونکہ اگلے وقت میں حصُور اُن سب سلطنتوں کا سردار تھا۔`e;< اور یشُوع نے خُداوند کے حُکم کے مُوافِق اُن سے کِیاکہ اُن کے گھوڑوں کی کُونچیں کاٹ ڈالِیں اور اُن کے رتھ آگ سے جلا دِئے۔ d < اور خُداوند نے اُن کو اِسرائیلیوں کے قبضہ میں کردِیا سو اُنہوں نے اُن کو مارا اور بڑے صَیدا اور مِسر فات المائِم اور مشرِق میں مِصفاہ کی وادی تک اُن کو رگیدا اور قتل کِیا یہاں تک کہ اُن میں سے ایک بھی باقی نہ چھوڑا۔Qc< چُنانچہ یشُوع اور سب جنگی مَرد اُس کے ساتھ میرُو م کی جِھیل پر ناگہان اُن کے مُقابلہ کو آئے اور اُن پر ٹُوٹ پڑے۔Rb< تب خُداوند نے یشُوع سے کہا کہ اُن سے نہ ڈر کیونکہ کل اِس وقت مَیں اُن سب کو اِسرائیلیوں کے سامنے مار کرڈال دُوں گا ۔ تُو اُن کے گھوڑوں کی کُونچیں کاٹ ڈالنااور اُن کے رتھ آگ سے جلا دینا۔Ha < اور یہ سب بادشاہ مِل کر آئے اور اُنہوں نے میرُو م کی جِھیل پر اِکٹھّے ڈیرے ڈالے تاکہ اِسرائیلِیوں سے لڑیں۔`%< تب وہ اور اُن کے ساتھ اُن کے لشکر یعنی ایک انبوہِ کثِیرجو تعداد میں سمُندر کے کنارے کی ریت کی مانِند تھا بُہت سے گھوڑوں اور رتھوں کو ساتھ لے کر نِکلے۔J_< اور مشرِق اور مغرِب کے کنعانِیوں اور امورِیوں اورحتِّیوں اور فرِزّیوں اور کوہِستانی مُلک کے یبُوسیوں اور حوِیّوں کو جو حرمُو ن کے نِیچے مِصفاہ کے مُلک میں رہتے تھے بُلوا بھیجا۔^#< اور اُن بادشاہوں کو جو شِمال کی طرف کوہِستانی مُلک اور کِنّرت کے جنُوب کے مَیدان اور نشیب کی زمِین اورمغرِب کی طرف دور کی مُرتفع زمِین میں رہتے تھے۔T] %< جب حصُور کے بادشاہ یابِین نے یہ سُنا تو اُس نے مدون کے بادشاہ یُوباب اورسِمرو ن کے بادشاہ اور اکشا ف کے بادشاہ کو۔ \ < +پِھر یشُوع اور سب اِسرائیلی اُس کے ساتھ جِلجا ل کو خَیمہ گاہ میں لَوٹے۔ [< *اور یشُوع نے اُن سب بادشاہوں پر اور اُن کے مُلک پر ایک ہی وقت میں تسلُّط حاصِل کِیا اِس لِئے کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا اِسرا ئیل کی خاطِر لڑا۔8Zk< )اور یشُوع نے اُن کو قادِس برنِیع سے لے کر غزّہ تک اور جشن کے سارے مُلک کے لوگوں کو جِبعو ن تک مارا۔RY< (سو یشُوع نے سارے مُلک کو یعنی کوہستانی مُلک اور جنُوبی قطعہ اور نشیب کی زمِین اور ڈھلانوں اور وہاں کے سب بادشاہوں کو مارا ۔ اُس نے ایک کو بھی جِیتا نہ چھوڑا بلکہ وہاں کے ہر مُتنِفّس کو جَیسا خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے حُکم کِیا تھا بِالکُل ہلاک کر ڈالا۔eXE< 'اور اُس نے اُسے اور اُس کے بادشاہ اور اُس کی سب بستِیوں کو فتح کر لِیا اور اُنہوں نے اُن کو تہِ تَیغ کِیا اور سب لوگوں کو جو اُس میں تھے بِالکُل ہلاک کر دِیا ۔ اُس نے ایک کو بھی باقی نہ چھوڑا جَیسا اُس نے حبرو ن اور اُس کے بادشاہ سے کِیا تھا وَیسا ہی دبِیر اور اُس کے بادشاہ سے کِیا ۔ اَیسا ہی اُس نے لِبناہ اور اُس کے بادشاہ سے بھی کِیا تھا۔W < &پِھر یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی دبِیر کو لَوٹے اور اُس سے لڑے۔V7< %اور اُنہوں نے اُسے سر کرکے اُسے اور اُس کے بادشاہ اور اُس کی سب بستِیوں اور وہاں کے سب لوگوں کو تہِ تَیغ کِیا اور جَیسا اُس نے عجلُو ن سے کِیا تھا ایک کو بھی جِیتا نہ چھوڑا بلکہ اُسے اور وہاں کے سب لوگوں کو بِالکُل ہلاک کر ڈالا۔U)< $پِھر عجلُو ن سے یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی حبرو ن کو گئے اور اُس سے لڑے۔T3< #اور اُسی دِن اُسے سر کر لِیا اور اُسے تہِ تَیغ کِیا اور اُن سب لوگوں کو جو اُس میں تھے اُس نے اُسی دِن بِالکُل ہلاک کر ڈالا جَیسا اُس نے لکِیس سے کِیا تھا۔TS#< "اور یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی لکِیس سے عجلُو ن کو گئے اور اُس کے مُقابِل ڈیرے ڈال کر اُس سے جنگ شرُوع کی۔R< !اُس وقت جزر کا بادشاہ ہُور م لکِیس کی کُمک کو چڑھ آیا ۔ سو یشُوع نے اُس کو اور اُس کے آدمِیوں کو مارا یہاں تک کہ اُس کا ایک بھی جِیتا نہ چھوڑا۔SQ!< اور خُداوند نے لکِیس کو اِسرا ئیل کے قبضہ میں کر دِیا۔ اُس نے دُوسرے دِن اُس پر فتح پائی اور اُسے تہِ تَیغ کِیا اور سب لوگوں کو جو اُس میں تھے قتل کِیا جِس طرح اُس نے لِبناہ سے کِیا تھا۔UP%< پِھر لِبناہ سے یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی لکِیس کو گئے اور اُس کے مُقابِل ڈیرے ڈال لِئے اور وہ اُس سے لڑا۔*OO< اور خُداوند نے اُس کو بھی اور اُس کے بادشاہ کو بھی بنی اِسرائیل کے ہاتھ میں کر دِیا اور اُس نے اُسے اور اُس کے سب لوگوں کو تہِ تَیغ کِیا اور ایک کو بھی باقی نہ چھوڑا اور وہاں کے بادشاہ سے وَیسا ہی کِیا جو یرِیحُو کے بادشاہ سے کِیا تھا۔#NA< پِھر یشُوع اور اُس کے ساتھ سب اِسرائیلی مقّید ہ سے لِبناہ کو گئے اور وہ لِبناہ سے لڑا۔M7< اور اُسی دِن یشُوع نے مقّیدہ کو سر کر کے اُسے تہِ تَیغ کِیا اور اُس کے بادشاہ کو اور اُس کے سب لوگوں کو بِالکُل ہلاک کر ڈالا اور ایک کو بھی باقی نہ چھوڑا اور مقّیدہ کے بادشاہ سے اُس نے وُہی کِیا جو یرِیحُو کے بادشاہ سے کِیا تھا۔DL< اور سُورج ڈُوبتے وقت اُنہوں نے یشُوع کے حُکم سے اُن کو درختوں پر سے اُتار کر اُسی غار میں جِس میں وہ جا چُھپے تھے ڈال دِیا اور غار کے مُنہ پر بڑے بڑے پتّھر دھر دِئے جو آج تک ہیں۔TK#< اِس کے بعد یشُوع نے اُن کو مارا اور قتل کِیا اور پانچ درختوں پر اُن کو ٹانگ دِیا ۔ سو وہ شام تک درختوں پر ٹنگے رہے۔< اور سُورج ٹھہر گیا اور چاند تھمارہا جب تک قَوم نے اپنے دُشمنوں سے اپنا اِنتِقام نہ لے لِیا۔ کیا یہ آشر کی کِتاب میں نہیں لِکھا ہے؟ اور سُورج آسمان کے بِیچوں بِیچ ٹھہرا رہا اور تقرِیباً سارے دِن ڈُوبنے میں جلدی نہ کی۔h=K< اور اُس دِن جب خُداوند نے امورِیوں کو بنی اِسرائیل کے قابُو میں کر دِیا یشُوع نے خُداوند کے حضُور بنی اِسرائیل کے سامنے یہ کہا۔ اَے سُورج! تُو جِبعو ن پر اور اَے چاند! تو وادیِ ایالو ن میں ٹھہرا رہ/<Y< اور جب وہ اِسرائیلِیوں کے سامنے سے بھاگے اور بَیت حَورُو ن کے اُتار پر تھے تو خُداوند نے عزیقا ہ تک آسمان سے اُن پر بڑے بڑے پتّھر برسائے اور وہ مَر گئے اور جو اولوں سے مَرے وہ اُن سے جِن کو بنی اِسرائیل نے تہِ تَیغ کِیا کہِیں زِیادہ تھے۔};u< اور خُداوند نے اُن کو بنی اِسرائیل کے سامنے شِکست دی اور اُس نے اُن کو جِبعو ن میں بڑی خُونریزی کے ساتھ قتل کِیا اور بَیت حَورُو ن کی چڑھائی کے راستہ پر اُن کو رگیدا اور عزیقا ہ اور مقّیدہ تک اُن کو مارتا گیا۔l:S< پس یشُوع راتوں رات جِلجا ل سے چل کر ناگہاں اُن پر آ پڑا۔9< اور خُداوند نے یشُوع سے کہا اُن سے نہ ڈر ۔ اِس لِئے کہ مَیں نے اُن کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا ہے ۔ اُن میں سے ایک مَرد بھی تیرے سامنے کھڑا نہ رہ سکے گا۔81< تب یشُو ع سب جنگی مَردوں اور سب زبردست سُورماؤں کو ہمراہ لے کر جِلجا ل سے چل پڑا۔T7#< تب جِبعو ن کے لوگوں نے یشُو ع کو جو جِلجا ل میں خَیمہ زن تھا کہلا بھیجا کہ اپنے خادِموں کی طرف سے اپنا ہاتھ مت کھینچ ۔ جلد ہمارے پاس پُہنچ کر ہم کو بچا اور ہماری مدد کر اِس لِئے کہ سب اموری بادشاہ جو کوہِستانی مُلک میں رہتے ہیں ہمارے خِلاف اِکٹّھے ہُوئے ہیں۔U6%< اِس لِئے امورِیوں کے پانچ بادشاہ یعنی یروشلِیم کابادشاہ اور حبرو ن کا بادشاہ اور یرمو ت کا بادشاہ اور لکِیس کا بادشاہ اور عجلُو ن کا بادشاہ اِکٹّھے ہُوئے اور اُنہوں نے اپنی سب فَوجوں کے ساتھ چڑھائی کی اور جِبعو ن کے مُقابِل ڈیرے ڈال کر اُس سے جنگ شرُوع کی۔R5< میرے پاس آؤ اور میری کُمک کرو اور چلو ہم جِبعو ن کو ماریں کیونکہ اُس نے یشُوع اور بنی اِسرائیل سے صُلح کر لی ہے۔<4s< اِس لِئے یروشلِیم کے بادشاہ ادُونی صدق نے حبرو ن کے بادشاہ ہُوہا م اور یرمو ت کے بادشاہ پِیرام اور لکِیس کے بادشاہ یافیع اور عجلُو ن کے بادشاہ دبِیر کو یُوں کہلا بھیجا کہ۔3}< تو وہ سب بُہت ہی ڈرے کیونکہ جِبعو ن ایک بڑا شہر بلکہ بادشاہی شہروں میں سے ایک کی مانِند اور عی سے بڑا تھا اور اُس کے سب مَرد بڑے بہادُر تھے۔q2 _< اور جب یروشلِیم کے بادشاہ ادُونی صدق نے سُنا کہ یشُوع نے عی کو سر کر کے اُسے نیست و نابُود کر دِیا اور جَیسا اُس نے یرِیحُو اور وہاں کے بادشاہ سے کِیا وَیسا ہی عی اور اُس کے بادشاہ سے کِیا اور جِبعو ن کے باشِندوں نے بنی اِسرائیل سے صُلح کر لی اور اُن کے درمِیان رہنے لگے ہیں۔"1?< اور یشُوع نے اُسی دِن اُن کو جماعت کے لِئے اور اُس مقام پر جِسے خُداوند خُود چُنے اُس کے مذبح کے لِئے لکڑہارے اور پانی بھرنے والے مُقرّر کِیا جَیسا آج تک ہے۔L0< پس اُس نے اُن سے وَیسا ہی کِیا اور بنی اِسرائیل کے ہاتھ سے اُن کو اَیسا بچایا کہ اُنہوں نے اُن کو قتل نہ کِیا۔/5< اور اب دیکھ ہم تیرے ہاتھ میں ہیں ۔ جو کُچھ تُو ہم سے کرنا بھلا اور ٹِھیک جانے سو کر۔ .< اُنہوں نے یشُوع کو جواب دِیا کہ تیرے خادِموں کو تحقِیق یہ خبر مِلی تھی کہ خُداوند تیرے خُدا نے اپنے بندہ مُوسیٰ کو فرمایا کہ سارا مُلک تُم کو دے اور اِس مُلک کے سب باشِندوں کو تُمہارے سامنے سے نیست ونابُود کرے ۔ سو ہم کو تُمہارے سبب سے اپنی جانوں کے لالے پڑ گئے اِس لِئے ہم نے یہ کام کِیا۔-y< اِس لِئے اب تُم لَعنتی ٹھہرے اور تُم میں سے کوئی اَیسا نہ رہے گا جو غُلام یعنی میرے خُدا کے گھر کے لِئے لکڑہارا اور پانی بھرنے والا نہ ہو۔ ,< تب یشُوع نے اُن کو بُلوا کر اُن سے کہا جِس حال کہ تُم ہمارے درمِیان رہتے ہو تُم نے یہ کہہ کر ہم کو کیوں فریب دِیا کہ ہم تُم سے بُہت دُور رہتے ہیں؟۔+ < سو امِیروں نے اُن سے یِہی کہا کہ اُن کو جِیتا چھوڑو ۔ پس وہ ساری جماعت کے لِئے لکڑہارے اور پانی بھرنے والے بنے جَیسا امِیروں نے اُن سے کہا تھا۔]*5< ہم اُن سے یِہی کریں گے اور اُن کو جِیتا چھوڑیں گے تا نہ ہو کہ اُس قَسم کے باعِث جو ہم نے اُن سے کھائی ہے ہم پر غضب ٹُوٹے۔t)c< پر اُن سب امِیروں نے ساری جماعت سے کہا کہ ہم نے اُن سے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی قَسم کھائی ہے اِس لِئے ہم اُنہیں چُھو نہیں سکتے۔3(a< اور بنی اِسرائیل نے اُن کو قتل نہ کِیا اِس لِئے کہ جماعت کے امِیروں نے اُن سے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی قَسم کھائی تھی اور ساری جماعت اُن امِیروں پر کُڑکُڑانے لگی۔m'U< اور بنی اِسرائیل کُوچ کر کے تِیسرے دِن اُن کے شہروں میں پُہنچے ۔ جِبعو ن اور کفِیر ہ اوربیرو ت اور قریَت یعرِ یم اُن کے شہر تھے۔a&=< اور اُن کے ساتھ عہد باندھنے سے تِین دِن کے بعد اُن کے سُننے میں آیا کہ یہ اُن کے پڑوسی ہیں اور اُن کے درمِیان ہی رہتے ہیں۔`%;< اور یشُوع نے اُن سے صُلح کی اور اُن کی جان بخشی کرنے کے لِئے اُن سے عہد باندھا اور جماعت کے امِیروں نے اُن سے قَسم کھائی۔ $< تب اِن لوگوں نے اُن کے توشہ میں سے کُچھ لِیا اور خُداوند سے مشورَت نہ کی۔#< اور مَے کے یہ مشکِیزے جو ہم نے بھر لِئے تھے نئے تھے اور دیکھو یہ تو پھٹ گئے اور یہ ہمارے کپڑے اور جُوتے دُور دراز سفر کی وجہ سے پُرانے ہو گئے۔"< جِس دِن ہم تُمہارے پاس آنے کو نِکلے ہم نے اپنے اپنے گھر سے اپنے توشہ کی روٹی گرم گرم لی اور اب دیکھو وہ سُوکھی ہے اور اُسے پھپُھوندی لگ گئی۔q!]< سو ہمارے بزُرگوں اور ہمارے مُلک کے سب باشِندوں نے ہم سے یہ کہا کہ تُم سفر کے لِئے اپنے ہاتھ میں توشہ لے لو اور اُن سے مِلنے کو جاؤ اور اُن سے کہو کہ ہم تُمہارے خادِم ہیں سو تُم اب ہمارے ساتھ عہد باندھو۔* O< اور جو کُچھ اُس نے امورِیوں کے دونوں بادشاہوں سے جو یَردن کے اُس پار تھے یعنی حسبو ن کے بادشاہ سیحو ن اور بسن کے بادشاہ عوج سے جو عستارا ت میں تھا کِیا سب سُنا ہے۔5< اُنہوں نے اُس سے کہا تیرے خادِم ایک بُہت دُور مُلک سے خُداوند تیرے خُدا کے نام کے باعِث آئے ہیں کیونکہ ہم نے اُس کی شُہرت اور جو کُچھ اُس نے مِصر میں کِیا۔<s< اُنہوں نے یشُوع سے کہا ہم تیرے خادِم ہیں ۔ تب یشُوع نے اُن سے پُوچھا تُم کَون ہو اور کہاں سے آئے ہو؟۔T#< تب اِسرائیلی مَردوں نے اُن حویّوں سے کہا کہ شاید تُم ہمارے درمِیان ہی رہتے ہو ۔ پس ہم تُم سے کیونکر عہد باندھیں؟۔< اور وہ جِلجا ل میں خَیمہ گاہ کو یشُوع کے پاس جا کر اُس سے اور اِسرائیلی مَردوں سے کہنے لگے ہم ایک دُور مُلک سے آئے ہیں ۔ سو اب تُم ہم سے عہد باندھو۔~w< اور پاؤں میں پُرانے پَیوند لگے ہُوئے جُوتے اور تن پر پُرانے کپڑے ڈالے اور اُن کے سفر کا توشہ سُوکھی پھپُھوندی لگی ہُوئی روٹِیاں تِھیں۔"?< تو اُنہوں نے بھی حِیلہ بازی کی اور جا کر سفِیروں کا بھیس بھرا اور پُرانے بورے اور پُرانے پھٹے ہُوئے اور مرمّت کِئے ہُوئے شراب کے مشکِیزے اپنے گدھوں پر لادے۔-< اور جب جِبعو ن کے باشِندوں نے سُنا کہ یشُوع نے یرِیحُو اور عی سے کیا کیا کِیا ہے۔/< تو وہ سب کے سب فراہم ہُوئے تاکہ مُتّفِق ہو کر یشُوع اور بنی اِسرائیل سے جنگ کریں۔e G< اور جب اُن سب حِتّی ۔ اموری ۔ کنعانی ۔ فرزّی ۔ حوّی اور یبوسی بادشاہوں نے جو یَردن کے اُس پار کوہستانی مُلک اور نشیب کی زمِین اور بڑے سمُندر کے اُس ساحِل پر جو لُبنان کے سامنے ہے رہتے تھے یہ سُنا۔<#چُنانچہ جو کُچھ مُوسیٰ نے حُکم دِیا تھا اُس میں سے ایک بات بھی اَیسی نہ تھی جِسے یشُوع نے بنی اِسرائیل کی ساری جماعت اور عَورتوں اور بال بچّوں اور اُن مُسافِروں کے سامنے جو اُن کے ساتھ مِل کر رہتے تھے نہ پڑھا ہو۔]5<"اِس کے بعد اُس نے شرِیعت کی سب باتیں یعنی برکت اور لَعنت جَیسی وہ شرِیعت کی کِتاب میں لِکھی ہُوئی ہیں پڑھ کر سُنائِیں۔}<!اور سب اِسرائیلی اور اُن کے بزُرگ اور منصب دار اور قاضی یعنی دیسی اور پردیسی دونوں لاوی کاہِنوں کے آگے جو خُداوند کے عہد کے صندُوق کے اُٹھانے والے تھے صندُوق کے اِدھر اور اُدھر کھڑے ہُوئے ۔ اِن میں سے آدھے تو کوہِ گرزیم کے مُقابِل اور آدھے کوہِ عیبا ل کے مُقابِل تھے جَیسا خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے پہلے حُکم دِیا تھا کہ وہ اِسرائیلی لوگوں کو برکت دیں۔Q< اور اُس نے وہاں اُن پتّھروں پر مُوسیٰ کی شرِیعت کی جو اُس نے لِکھی تھی سب بنی اِسرائیل کے سامنے ایک نقل کندہ کی۔`;<جَیسا خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے بنی اِسرائیل کو حُکم دِیا تھا اور جَیسا مُوسیٰ کی شرِیعت کی کِتاب میں لِکھا ہے یہ مذبح بے گھڑے پتّھروں کا تھا جِس پر کِسی نے لوہا نہیں لگایا تھا اور اُنہوں نے اُس پر خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کے ذبِیحے گُذرانے۔<تب یشُوع نے کوہِ عیبا ل پر خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے لِئے ایک مذبح بنایا۔+Q<اور اُس نے عی کے بادشاہ کو شام تک درخت پر ٹانگ کر رکھّا اور جُوں ہی سُورج ڈُوبنے لگا اُنہوں نے یشُوع کے حُکم سے اُس کی لاش کو درخت سے اُتار کر شہر کے پھاٹک کے سامنے ڈال دِیا اور اُس پر پتّھروں کا ایک بڑا ڈھیر لگا دِیا جو آج کے دِن تک ہے۔-U<پس یشُوع نے عی کو جلا کر ہمیشہ کے لِئے اُسے ایک ڈھیر اور وِیرانہ بنا دِیا جو آج کے دِن تک ہے۔<اور اِسرائیلِیوں نے خُداوند کے حُکم کے مُطابِق جو اُس نے یشُوع کو دِیا تھا اپنے لِئے فقط شہر کے چَوپایوں اور مالِ غنِیمت کو لُوٹ میں لِیا۔} u<کیونکہ یشُوع نے اپنا ہاتھ جِس سے وہ برچھے کو بڑھائے ہُوئے تھا نہیں کھینچا جب تک کہ اُس نے عی کے سب رہنے والوں کو بِالکُل ہلاک نہ کر ڈالا۔ ~~D}}}6|||/{{|{#zzfzyyxwwutt3rqponn>mljjjiehh~hgeedcbb`` _)^#\[ZYMXWV)UtTRQPNMKKJ&I?H GCF5EGDHCA@>=<;:w998Z76v5+4333b3,222<111h10j0//S..b.--,,,f+++*4)))>((y(.''6&&r&,%$$$"! L\{%a&N$  ( do2_<اور بنی اِسرائیل میں سات قبِیلے اَیسے رہ گئے تھے جِن کی مِیراث اُن کو تقسِیم ہونے نہ پائی تھی۔q _<اور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت نے سیَلا میں جمع ہو کر خَیمۂِ اِجتماع کو وہاں کھڑا کِیا اور وہ مُلک اُن کے آگے مغلُوب ہو چُکا تھا۔9<بلکہ یہ کوہِستانی مُلک بھی تُمہارا ہو گا کیونکہ اگرچہ وہ جنگل ہے تُم اُسے کاٹ کر صاف کر ڈالنا اور اُس کے مخارِج بھی تُمہارے ہی ٹھہریں گے کیونکہ تُم کنعانیوں کو نِکال دو گے اگرچہ اُن کے پاس لوہے کے رتھ ہیں اور وہ زورآور بھی ہیں۔wi<یشُوع نے بنی یُوسف یعنی افرائِیم اور منسّی سے کہا کہ تُم بڑی قَوم ہو اور بڑا زور رکھتے ہو ۔ سو تُمہارے لِئے فقط ایک ہی حِصّہ نہ ہو گا۔'<بنی یُوسف نے کہا کہ یہ کوہِستانی مُلک ہمارے لِئے کافی نہیں ہے اور سب کنعانیوں کے پاس جو نشیب کے مُلک میں رہتے ہیں یعنی وہ جو بَیت شا ن اور اُس کے قصبوں میں اور وہ جو یِزرعیل کی وادی میں رہتے ہیں دونوں کے پاس لوہے کے رتھ ہیں۔a=<یشُوع نے اُن کو جواب دِیا کہ اگر تُم بڑی قَوم ہو تو جنگل میں جاؤ اور وہاں فرزّیوں اور رفائِیم کے مُلک کو اپنے لِئے کاٹ کر صاف کر لو کیونکہ افرائِیم کا کوہِستانی مُلک تُمہارے لِئے بُہت تنگ ہے۔#A<اور بنی یُوسف نے یشُوع سے کہا کہ تُو نے کیوں قُرعہ ڈال کر ہم کو فقط ایک ہی حِصّہ مِیراث کے لِئے دِیا اگرچہ ہم بڑی قَوم ہیں کیونکہ خُداوند نے ہم کو برکت دی ہے؟۔X+< اور جب بنی اِسرائیل زورآور ہو گئے تو اُنہوں نے کنعانیوں سے بیگار کا کام لِیا اور اُن کو بِالکُل نِکال باہر نہ کِیا۔1]< تَو بھی بنی منسّی اُن شہروں کے رہنے والوں کو نِکال نہ سکے بلکہ اُس مُلک میں کنعانی بسے ہی رہے۔E< اور اِشکار اور آشر کی حد میں بَیت شان اور اُس کے قصبے اور اِبلیعا م اور اُس کے قصبے اور اہلِ دور اور اُس کے قصبے اور اہلِ عین د ور اور اُس کے قصبے اور اہلِ تعناک اور اُس کے قصبے اور اہلِ مجِدّو اور اُس کے قصبے بلکہ تِینوں مُرتفع مقامات منسّی کو مِلے۔-U< سو جنُوب کی طرف افرائِیم کی اور شِمال کی طرف منسّی کی مِیراث پڑی اور اُس کی سرحد سمُندر تھی ۔ یُوں وہ دونوں شِمال کی طرف آشر سے اور مشرِق کی طرف اِشکار سے جا مِلیں۔m U< پِھر وہاں سے وہ حد قاناہ کے نالے کو اُتر کر اُس کے جنُوب کی طرف پُہنچی ۔ یہ شہر جو منسّی کے شہروں کے درمِیان ہیں افرائِیم کے ٹھہرے اور منسّی کی حد اُس نالے کے شِمال کی طرف سے ہو کر سمُندر پر ختم ہُوئی۔G  <یُوں تفُّو ح کی زمِین تو منسّی کی ہُوئی پرتفُّو ح شہر جو منسّی کی سرحد پر تھا بنی افرائِیم کا حِصّہ ٹھہرا۔i M<اور آشر سے لے کر مِکمتا ہ تک جو سِکم کے مُقابِل ہے منسّی کی حد تھی اور وُہی حد دہنے ہاتھ پر عین تفُّو ح کے باشِندوں تک چلی گئی۔E <کیونکہ منسّی کی بیٹِیوں نے بھی بیٹوں کے ساتھ مِیراث پائی اور منسّی کے باقی بیٹوں کو جِلعاد کا مُلک مِلا۔% E<سو منسّی کو جِلعاد اور بسن کے مُلک کو چھوڑ کر جو یَردن کے اُس پار ہے دس حِصّے اَور مِلے۔T#<سو وہ الِیعزر کاہِن اور نُون کے بیٹے یشُوع اور سرداروں کے آگے آ کر کہنے لگِیں کہ خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا کہ وہ ہم کو ہمارے بھائِیوں کے درمِیان مِیراث دے چُنانچہ خُداوند کے حُکم کے مُطابِق اُس نے اُن کے باپ کے بھائیوں کے درمِیان اُن کو مِیراث دی۔7i<اور صلافِحاد بِن حِفر بِن جِلعاد بِن مکِیر بِن منسّی کے بیٹے نہیں بلکہ بیٹِیاں تِھیں اور اُس کی بیٹِیوں کے نام یہ ہیں محلاہ اور نُوعاہ اور حجلاہ اور مِلکاہ اور تِرضاہ۔@{<سو یہ حِصّہ بنی منسّی کے باقی لوگوں کے لِئے اُن کے گھرانوں کے مُطابِق تھا یعنی بنی اَبِیعزر اور بنی خلق اور بنی اسری ایل اور بنی سِکم اور بنی حِفر اور بنی سمیدع کے لِئے ۔ یُوسف کے بیٹے منسّی کے فرزندِ نرِینہ اپنے اپنے گھرانے کے مُطابِق یِہی تھے۔` =<اور منسّی کے قبِیلہ کا حِصّہ قُرعہ ڈال کر یہ ٹھہراکیونکہ وہ یُوسف کا پہلوٹھا تھا اور چُونکہ منسّی کا پہلوٹھا بیٹا مکِیر جو جِلعاد کا باپ تھا جنگی مَرد تھا اِس لِئے اُس کو جِلعاد اور بسن مِلے۔1< اور اُنہوں نے کنعانیوں کو جو جزر میں رہتے تھے نہ نِکالا بلکہ وہ کنعانی آج کے دِن تک افرائِیمِیوں میں بسے ہُوئے ہیں اور خادِم بن کر بیگار کا کام کرتے ہیں۔mU< اور اِس کے ساتھ بنی افرائِیم کے لِئے بنی منسّی کی مِیراث میں بھی شہر الگ کِئے گئے اور اُن سب شہروں کے ساتھ اُن کے گاؤں بھی تھے۔1]<اور وہ حد تفُّو ح سے نِکل کر مغرِب کی طرف قاناہ کے نالے کو گئی اور اُس کا خاتِمہ سمُندر پر ہُؤا ۔ بنی افرائِیم کے قبِیلہ کی مِیراث اُن کے گھرانوں کے مُطابِق یِہی ہے۔)M<اور ینُوحا ہ سے عطارا ت اور نعراتہ ہوتی ہُوئی یرِیحُو پُہنچی اور پِھر یَرد ن کو جا نِکلی۔]5<اور شِمال کی طرف وہ حد مغرِب کے مکمتاہ ہوتی ہُوئی مشرِق کی طرف تانت سَیلا کو مُڑی اور وہاں سے ینُوحا ہ کے مشرِق کو گئی۔lS<اور بنی افرائِیم کی سرحد اُن کے گھرانوں کے مُطابِق یہ تھی ۔ مشرِق کی طرف اُوپر کے بَیت حَورُو ن تک عطارا ت اداراُن کی حد ٹھہری۔~ <پس بنی یُوسف یعنی منسّی اور افرائِیم نے اپنی اپنی مِیراث پر قبضہ کِیا۔}}u<اور وہاں سے مغرِب کی طرف یفلِیطِیوں کی سرحد سے ہوتی ہُوئی نِیچے کے بَیت حَورُو ن بلکہ جزر کو نِکل گئی اور اُس کا خاتِمہ سمُندر پر ہُؤا۔5|e<پِھر بَیت ایل سے نِکل کر لُوز کو گئی اور اَرکِیوں کی سرحد کے پاس سے گُذرتی ہُوئی عطارا ت پُہنچی۔f{ I<اور بنی یُوسف کا حِصّہ قُرعہ ڈال کر یرِیحُو کے پاس کے یَردن سے شرُوع ہُؤا یعنی مشرِق کی طرف یرِیحُو کے چشمے بلکہ بیابان پڑا ۔ پِھر اُس کی حد یرِیحُو سے کوہِستانی مُلک ہوتی ہُوئی بَیت ایل کو گئی۔z}<?اور یبوسیوں کو جو یروشلِیم کے باشِندے تھے بنی یہُوداہ نِکال نہ سکے ۔ سو یبوسی بنی یہُوداہ کے ساتھ آج کے دِن تک یروشلِیم میں بسے ہُوئے ہیں۔y%<>اور نِبسا ن اور نمک کا شہر اور عین جدی ۔ یہ چھ شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔`x;<=اور بیابان میں بَیت عرابہ اور مِدّین اور سکا کہ۔w<<قریت بعل جو قریت یعرِ یم ہے اور ر بّہ یہ دو شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔v)<;اور معرات اور بَیت عنو ت اور اِلتقو ن ۔ یہ چھ شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔ ٍCu<:حلحُو ل اور بَیت صُور اور جدُور۔wti<9قین۔ جِبعہ اور تِمنہ ۔ یہ دس شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔Gs <8اوریزرعیل اور یقدِعا م اور زنُو ح۔Gr <7معُون ۔ کرمِل اور زِیف اور یُوطّہ۔*qO<6اور حُمطہ اور قریت اربع جو حبرُو ن ہے اور صیعُور ۔ یہ نَو شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔Hp <5اور ینیِم اور بَیت تفو ح اور افیقہ۔6oi<4اراب اور دوماہ اور اشعان۔n <3اور جشن اور حولُون اور جِلوہ یہ گیارہ شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔Am<2اور عناب اور اِستموہ اور عنِیم۔Jl<1اور دنّاہ اور قریت سنّہ جو دبِیر ہے۔bk?<0اور کوہِستانی مُلک میں سمِیر اور یتِیر اور شو کہ۔Zj/</اشدُود اپنے شہروں اور گاؤں سمیت اور غَزّہ اپنے شہروں اور گاؤں سمیت مِصر کی ندی اور بڑے سمُندر اور اُس کے ساحِل تک۔wii<.عقرُو ن سے سمُندر تک اشدُود کے پاس کے سب شہر اور اُن کے گاؤں۔Fh<-عقرُو ن اور اُس کے قصبے اور گاؤں۔ g<,اور قعِیلہ اور اکزِیب اور مریسہ ۔ یہ نَو شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔@f}<+اور یِفتا ح اور اسنہ اور نصِیب۔2ea<*لِبناہ اور عتر اور عسن۔*dO<)اور جدِیرو ت اور بَیت د جون اور نعمہ اور مقّیدہ ۔ یہ سولہ شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔Gc <(اور کبُّون اور لحما م اور کِتلِیس۔;bs<'لکِیس اور بُصقت اور عجلُو ن۔Ka<&اور دِلعا ن اور مِصفا ہ اور یقتی ایل۔>`y<%ضِنان اور حداشہ اور مِجد ل جد۔,_S<$اور شعریم اور عدِیتیم اور جدِیر ہ اور جدیرتِیم ۔ یہ چَودہ شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔K^<#یرموت اور عدُلاّم ۔ شوکہ اور عزِیقہ۔^]7<"اور زنُو ح اور عین جنِیّم ۔ تفُّو ح اور عَینا م۔e\E<!اور نشیب کی زمِین میں اِستا ل اور صُرعاہ اور اسناہ۔.[W< اور لباؤت اور سِلحِیم اور عَین اور رِمّون ۔ یہ سب اُنتِیس شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں۔IZ <اور صِقلاج اور مدمنّہ اور سنسنّا ہ۔DY<اور اِلتولد اور کسِیل اور حُرمہ۔6Xi<بعلہ اور عِیِّیم اور عضم۔QW<اور حصرسوعا ل اوربیرسِبع اور بزیو تیاہ۔OV<اور حصار جدّہ اور حِشمو ن اور بَیت فلط۔;Us<اور امام اور سمع اور مولادہ۔]T5<اور حصُور اور حدتہ اور قریت حصرو ن جو حصُور ہے۔3Sc<زِیف اور تلم اور بعلو ت۔@R}<اور قادِ س اور حصُور اور اتنان۔DQ<اور قینہ اور دَیمو نہ اور عدعد ہ۔;Pq<اور ادُو م کی سرحد کی طرف جنُوب میں بنی یہُوداہ کے اِنتہائی شہر یہ ہیں۔قبضی ایل اور عیدر اور یجُور۔}Ou<بنی یہُوداہ کے قبِیلہ کی مِیراث اُن کے گھرانوں کے مُطابِق یہ ہے۔GN <اُس نے کہا مُجھے برکت دے کیونکہ تُو نے جنُوب کے مُلک میں کُچھ زمِین مُجھے عِنایت کی ہے ۔ سو مُجھے پانی کے چشمے بھی دے ۔ تب اُس نے اُسے اُوپر کے چشمے اور نِیچے کے چشمے عِنایت کِئے۔#MA<جب وہ اُس کے پاس آئی تو اُس نے اُس آدمی کو اُبھارا کہ وہ اُس کے باپ سے ایک کھیت مانگے۔ سو وہ اپنے گدھے پر سے اُتر پڑی ۔ تب کالِب نے اُس سے کہا تُو کیا چاہتی ہے؟۔9Lm<تب کالِب کے بھائی قنز کے بیٹے غتنی ایل نے اُس کو سر کر لِیا ۔ سو اُس نے اپنی بیٹی عکسہ اُسے بیاہ دی۔7Ki<اور کالِب نے کہا جو کوئی قریت سِفر کو مار کراُس کو سر کر لے اُسے مَیں اپنی بیٹی عکسہ بیاہ دُوں گا۔J+<اور وہ وہاں سے دبِیر کے باشِندوں پر چڑھ گیا ۔ دبِیر کا قدِیمی نام قریت سِفر تھا۔BI<سو کالِب نے وہاں سے عنا ق کے تِینوں بیٹوں یعنی سیسی اور اخِیما ن اور تلمی کو جو بنی عناق ہیں نِکال دِیا۔4Hc< اور یشُوع نے اُس حُکم کے مُطابِق جو خُداوند نے اُسے دِیا تھا یُفنّہ کے بیٹے کالِب کو بنی یہُوداہ کے درمِیان عناق کے باپ اربع کا شہر قریت اربع جو حبرُو ن ہے حِصّہ دِیا۔VG'< اور مغرِبی سرحدبڑا سمُندر اور اُس کا ساحِل تھا ۔ بنی یہُوداہ کی چاروں طرف کی حد اُن کے گھرانوں کے مُطابِق یِہی ہے۔.FW< اور وہاں سے وہ حد عقروُ ن کے شِمال کو جا نِکلی ۔ پِھر وہ سِکرُو ن سے ہو کر کوہِ بعلہ کے پاس سے گُذرتی ہُوئی یبنی ایل پر جا نِکلی اور اِس حد کا خاتِمہ سمُندر پر ہُؤا۔2E_< اور بعلہ سے ہو کر مغرِب کی سِمت کوہِ شعیر کو پِھری اور کوہِ یعرِیم کے جو کسلُو ن بھی کہلاتا ہے شِمالی دامن کے پاس سے گُذر کر بَیت شمس کی طرف اُترتی ہُوئی تِمنہ کو گئی۔D< پھِر وُہی حد پہاڑ کی چوٹی سے آبِ نفتو ح کے چشمہ کو گئی اور وہاں سے کوہِ عفرو ن کے شہروں کے پاس جا نِکلی اور اُدھر سے بعلہ تک جو قریت یعرِیم ہے پُہنچی۔8Ck<پِھر وُہی حد ہِنُّوم کے بیٹے کی وادی میں سے ہو کر یبوسیوں کی بستی کے جنُوب کو گئی ۔ یروشلِیم وُہی ہے اور وہاں سے اُس پہاڑ کی چوٹی کو جا نِکلی جو وادیِ ہِنُّوم کے مُقابِل مغرِب کی طرف اور رفائِیم کی وادی کے شِمالی اِنتہائی حِصّہ میں واقِع ہے۔8Bk<پِھر وہاں سے وہ حد عکُور کی وادی ہوتی ہُوئی دبِیر کو گئی اور وہاں سے شِمال کی سمت چل کر جِلجا ل کے سامنے سے جو اُدمیّم کی چڑھائی کے مُقابِل ہے جا نِکلی ۔ یہ چڑھائی ندی کے جنُوب میں ہے ۔ پِھر وہ حد عین شمس کے چشموں کے پاس ہو کر عین راجِل پُہنچی۔EA<اور یہ حد بَیت حجلہ کو جا کر اور بَیت العرا بہ کے شِمال سے گُذر کر رُوبِن کے بیٹے بوہن کے پتّھر کو پُہنچی۔{@q<اور مشرِقی سرحدیَردن کے دہانہ تک دریایِ شور ہی ٹھہرا اور اُس کی شِمالی حد اُس دریا کی اُس کھاڑی سے جو یَردن کے دہانہ پر ہے شرُوع ہُوئی۔j?O<اور وہاں سے عضمُو ن ہوتی ہُوئی مِصر کے نالے کو جا نِکلی اور اُس حد کا خاتِمہ سمُندر پر ہُؤا ۔ یِہی تُمہاری جنُوبی سرحد ہو گی۔ ><اور وہ عقر بّیِم کی چڑھائی کی جنُوبی سمت سے نِکل صِین ہوتی ہُوئی قادِس برنِیع کے جنُوب کو گئی ۔ پِھر حصرو ن کے پاس سے ادار کو جا کر قرقع کو مُڑی۔E=<اور اُن کی جنُوبی حد دریایِ شور کے اِنتہائی حِصّہ کی اُس کھاڑی سے جِس کا رُخ جنُوب کی طرف ہے شرُوع ہُوئی۔/< [<اور بنی یہُوداہ کے قبِیلہ کا حِصّہ اُن کے گھرانوں کے مُطابِق قُرعہ ڈال کر ادُوم کی سرحد تک اور جنُوب میں دشتِ صِین تک جو جنُوب کے اِنتہائی حِصّہ میں واقِع ہے ٹھہرا۔c;A<اور اگلے وقت میں حبرُو ن کا نام قریت اربع تھا اور وہ اربع عناقِیم میں سب سے بڑا آدمی تھا اور اُس مُلک کو جنگ سے فراغت مِلی۔t:c<سو حبرُو ن اُس وقت سے آج تک قنِزی یُفنّہ کے بیٹے کالِب کی مِیراث ہے اِس لِئے کہ اُس نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی پُوری پَیروی کی۔'9I< تب یشُوع نے یُفنّہ کے بیٹے کالِب کو دُعا دی اور اُس کو حبرُو ن مِیراث کے طَور پر دے دِیا۔Q8< سو یہ پہاڑی جِس کا ذِکر خُداوند نے اُس روز کِیا تھا مُجھ کو دے دے کیونکہ تُونے اُس دِن سُن لِیا تھا کہ عناقِیم وہاں بستے ہیں اور وہاں کے شہر بڑے اور فصِیل دار ہیں ۔ یہ مُمکِن ہے کہ خُداوند میرے ساتھ ہو اور مَیں اُن کو خُداوند کے قَول کے مُطابِق نِکال دُوں۔R7< اور آج کے دِن بھی مَیں وَیسا ہی ہُوں جَیسا اُس دِن تھا جب مُوسیٰ نے مُجھے بھیجا تھا اور جنگ کے لِئے اور باہر جانے اور لَوٹنے کے لِئے جَیسی قُوّت مُجھ میں اُس وقت تھی وَیسی ہی اب بھی ہے۔61< اور اب دیکھ جب سے خُداوند نے یہ بات مُوسیٰ سے کہی تب سے اِن پَینتالِیس برسوں تک جِن میں بنی اِسرائیل بیابان میں آوارہ پِھرتے رہے خُداوند نے مُجھے اپنے قَول کے مُطابِق جِیتا رکھّا اور اب دیکھ مَیں آج کے دِن پچاسی برس کا ہُوں۔H5 < تب مُوسیٰ نے اُس دِن قَسم کھا کر کہا کہ جِس زمِین پر تیرا قدم پڑا ہے وہ ہمیشہ کے لِئے تیری اور تیرے بیٹوں کی مِیراث ٹھہرے گی کیونکہ تُو نے خُداوند میرے خُدا کی پُوری پَیروی کی ہے۔j4O<تَو بھی میرے بھائیوں نے جو میرے ساتھ گئے تھے لوگوں کے دِلوں کو پِگھلا دِیا لیکن مَیں نے خُداوند اپنے خُدا کی پُوری پَیروی کی۔E3<جب خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے قادِس برنِیع سے مُجھ کو اِس مُلک کا حال دریافت کرنے کو بھیجا اُس وقت مَیں چالِیس برس کا تھا اور مَیں نے اُس کو وُہی خبر لا کر دی جو میرے دِل میں تھی۔Z2/<تب بنی یہُوداہ جِلجا ل میں یشُوع کے پاس آئے اور قنِزی یُفنّہ کے بیٹے کالِب نے اُس سے کہا تُجھے معلُوم ہے کہ خُداوند نے مَردِ خُدا مُوسیٰ سے میری اور تیری بابت قادِس برنِیع میں کیا کہا تھا۔11]<جَیسا خُداوند نے مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا وَیسا ہی بنی اِسرائیل نے کِیا اور مُلک کو بانٹ لِیا۔l0S<کیونکہ بنی یُوسف کے دو قبِیلے تھے منسّی اور افرا ئیم ۔ سو لاویوں کو اُس مُلک میں کُچھ حِصّہ نہ مِلا سِوا شہروں کے جو اُن کے رہنے کے لِئے تھے اور اُن کی نواحی کے جو اُن کے چَوپایوں اور مال کے لِئے تھی۔q/]<کیونکہ مُوسیٰ نے یَردن کے اُس پار ڈھائی قبِیلوں کی مِیراث اُن کودے دی تھی پر اُس نے لاویوں کو اُن کے درمِیان کُچھ مِیراث نہیں دی۔;.q<اُن کی مِیراث قُرعہ سے دی گئی جَیسا خُداوند نے ساڑھے نَو قبِیلوں کے حق میں مُوسیٰ کو حُکم دِیا تھا۔- <اور وہ حِصّے جِن کو کنعان کے مُلک میں بنی اِسرائیل نے مِیراث کے طَور پر پایا اور جِن کو الیِعزر کاہِن اور نُون کے بیٹے یشُوع اور بنی اِسرائیل کے قبِیلوں کے آبائی خاندانوں کے سرداروں نے اُن کو تقسِیم کِیا یہ ہیں۔v,g< !لیکن لاوی کے قبِیلہ کو مُوسیٰ نے کوئی مِیراث نہیں دی کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا اُن کی مِیراث ہے جَیسا اُس نے اُن سے خُود کہا۔u+e< یِہی وہ حِصّے ہیں جِن کو مُوسیٰ نے یرِیحُو کے پاس موآ ب کے مَیدانوں میں یَردن کے اُس پار مشرِق کی طرف مِیراث کے طَور پر تقسِیم کِیا۔X*+< اور آدھا جِلعا د اور عستارا ت اور ادر عی جو بسن کے بادشاہ عوج کے شہر تھے یہ منسّی کے بیٹے مکِیر کی اَولاد کو مِلے یعنی مکِیر کی اَولاد کے آدھے آدمِیوں کو اُن کے گھرانوں کے مُطابِق یہ مِلے۔)< اور اُن کی سرحد یہ تھی ۔ محنایِم سے لے کر سارا بسن اور بسن کے بادشاہ عوج کی تمام اقلِیم اور یائِیر کے سب قصبے جو بسن میں ہیں وہ ساٹھ شہر ہیں۔`(;< اور مُوسیٰ نے منسّی کے آدھے قبِیلہ کو بھی مِیراث دی ۔ یہ بنی منسّی کے گھرانوں کے مُطابِق اُن کے آدھے قبِیلہ کے لِئے تھی۔'< یہی شہر اور اِن کے گاؤں بنی جد کے گھرانوں کے مُطابِق اُن کی مِیراث ٹھہرے۔{&q< اور وادی میں بَیت ہار م اور بَیت نِمر ہ اور سُکّا ت اور صفون یعنی حسبو ن کے بادشاہ سِیحو ن کی اقلِیم کا باقی حِصّہ اور یَردن کے اُس پار مشرِق کی طرف کِنّر ت کی جِھیل کے اُس سِرے تک یَردن اور اُس کی ساری نواحی۔%< اور حسبو ن سے رامت المصفاہ اور بطُو نیم تک اور محنایِم سے دبِیر کی سرحد تک۔M$< اور اُن کی سرحد یہ تھی ۔ یعزیر اور جِلعاد کے سب شہر اور بنی عمُّون کا آدھا مُلک عرو عیر تک جو ربّہ کے سامنے ہے۔#%< اور مُوسیٰ نے جد کے قبِیلہ یعنی بنی جد کو اُن کے گھرانوں کے مُطابِق مِیراث دی۔r"_< اور یَردن اور اُس کی نواحی بنی رُوبِن کی سرحد تھی ۔ یہی شہر اور اُن کے گاؤں بنی رُوبِن کے گھرانوں کے مُطابِق اُن کی مِیراث ٹھہرے۔Z!/< اور بعور کے بیٹے بلعا م کو بھی جو نجُومی تھا بنی اِسرائیل نے تلوار سے قتل کرکے اُن کے مقتُولوں کے ساتھ مِلا دِیا تھا۔ 7< اور مَیدان کے سب شہر اور اموریوں کے بادشاہ سِیحو ن کا سارا مُلک جو حسبو ن میں سلطنت کرتا تھا جِسے مُوسیٰ نے مِدیان کے رئِیسوں اوی اور رقم اور صُور اور حُور اور رِبع سِیحو ن کے رئِیسوں سمیت جو اُس مُلک میں بستے تھے قتل کِیا تھا۔r_< اور بَیت فغو ر اور پِسگہ کے دامن کی زمِین اور بَیت یسیمو ت۔ue< اور قریتا ئِم اور سِبماہ اور ضرۃ السحرجو وادی کے کوہ میں ہے۔A< اور یہصا ہ اور قدیما ت اور مفعت۔9< حسبو ن اور اُس کے سب شہر جو مَیدان میں ہیں ۔ دِیبو ن اور بامات بعل اور بَیت بعل معون۔}< اور اُن کی سرحد یہ تھی یعنی عرو عیر سے جو وادیِ ارنو ن کے کنارے واقِع ہے اور وہ شہر جو وادی کے بِیچ میں ہے اور مِید با کے پاس کا سارا مَیدان۔< اور مُوسیٰ نے بنی رُوبِن کے قبِیلہ کو اُن کے گھرانوں کے مُطابِق مِیراث دی۔!< فقط لاوی کے قبِیلہ کو اُس نے کوئی مِیراث نہیں دی کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی آتشِین قُربانیاں اُس کی مِیراث ہیں جَیسا اُس نے اُس سے کہا تھا۔wi< تَو بھی بنی اِسرائیل نے جسُوریوں اور معکاتیوں کو نہیں نِکالا چُنانچہ جسُوری اور معکاتی آج تک اِسرائیلیوں کے درمِیان بسے ہُوئے ہیں۔+Q< اور عوج جو رفائِیم کی بقِیّہ نسل سے تھا اور عستارا ت اور ادر عی میں حُکمران تھا اُس کا سارا عِلاقہ جو بسن میں تھا کیونکہ مُوسیٰ نے اُن کو مار کر خارِج کر دِیا تھا۔(K< اور جِلعاد اور جسُوریوں اور معکاتیوں کی نواحی اور سارا کوہِ حرمو ن اور سارا بسن سلکہ تک۔+Q< اور اموریوں کے بادشاہ سِیحو ن کے سب شہر جو حسبو ن میں سلطنت کرتا تھا بنی عمُّون کی سرحد تک۔cA< عرو عیرسے جو وادیِ ارنو ن کے کنارے واقِع ہے شرُوع کر کے وہ شہر جو وادی کے بِیچ میں ہے اور مِیدبا کا سارا مَیدان دِیبو ن تک۔Y-< منسّی کے ساتھ بنی رُوبِن اور بنی جدنے اپنی اپنی مِیراث پا لی تھی جِسے مُوسیٰ نے یَردن کے اُس پار مشرِق کی طرف اُن کو دِیا تھا کیونکہ خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے اُسے اُن ہی کو دِیا تھا یعنی۔(K< سو تُو اِس مُلک کو اُن نَو قبِیلوں اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کو مِیراث کے طَور پر بانٹ دے۔&G< پِھر لُبنا ن سے مِسرفا ت المائِم تک کوہِستانی مُلک کے سب باشِندے یعنی سب صَیدانی ۔ اُن کو مَیں بنی اِسرائیل کے سامنے سے نِکال ڈالُوں گا ۔ تُو فقط جَیسا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا ہے مِیراث کے طَور پر اُسے اِسرائیلیوں کو تقسِیم کر دے۔B< اور جبلیوں کا مُلک اور مشرِق کی طرف سے بعل جد سے جو کوہِ حرمو ن کے نِیچے ہے حمات کے مدخل تک سارا لُبنا ن۔E< جو جنُوب کی طرف ہیں اور کنعانیوں کا سارا مُلک اور مغارہ جو صیدانیوں کا ہے ۔ افیق یعنی اموریوں کی سرحد تک۔K< سیحور سے جو مِصر کے سامنے ہے شِمال کی طرف عقروُ ن کی حد تک جو کنعانیوں کا گِنا جاتا ہے ۔ فلِستیوں کے پانچ سردار یعنی غزی اور اشدُودی اور اسقلونی اور جاتی اور عقرُونی اور عوّیم بھی۔ < اور وہ مُلک جو باقی ہے سو یہ ہے فلِستیوں کی سب اِقلیم اور سب جسُوری۔  < اور یشُوع بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہُؤا اور خُداوند نے اُس سے کہا کہ تُو بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہے اور قبضہ کرنے کو ابھی بُہت سا مُلک باقی ہے۔] 5< ایک تِرضہ کا بادشاہ ۔یہ سب اِکتِیس بادشاہ تھے۔ 5< ایک دور کی مُرتفع زمِین کے دور کا بادشاہ ۔ ایک گوئِیم کا بادشاہ جو جِلجا ل میں تھا۔j O< ایک قادِ س کا بادشاہ ۔ ایک کرمِل کے یقنِعام کا بادشاہ۔U%< ایک تعنک کا بادشاہ ۔ ایک مجِدّو کا بادشاہ۔cA< ایک سِمرون مرون کا بادشاہ ۔ ایک اِکشا ف کا بادشاہ۔T#< ایک مدو ن کا بادشاہ ۔ ایک حصُور کا بادشاہ۔V'< ایک افِیق کا بادشاہ ۔ ایک لشرو ن کا بادشاہ۔Q< ایک تفُوح کا بادشاہ ۔ ایک حفر کا بادشاہ۔\3< ایک مقّیدہ کا بادشاہ ۔ ایک بَیت ایل کا بادشاہ۔Z/< ایک لِبناہ کا بادشاہ۔ ایک عدُلاّم کا بادشاہ۔S!< ایک حُرمہ کا بادشاہ ۔ ایک عراد کا بادشاہ۔Q< ایک دبِیر کا بادشاہ ۔ ایک جدر کا بادشاہ۔T#< ایک عجلُو ن کا بادشاہ ۔ ایک جزر کا بادشاہ۔S~!< ایک یرمو ت کا بادشاہ ایک لکِیس کا بادشاہ۔^}7< ایک یروشلِیم کا بادشاہ ۔ ایک حبرُو ن کا بادشاہ۔| < ایک یرِیحُو کا بادشاہ ایک عی کا بادشاہ جو بَیت ایل کے نزدِیک واقِع ہے۔-{U< کوہِستانی مُلک اور نشیب کی زمِین اور مَیدان اور ڈھلانوں میں اور بیابان اور جنُوبی قطعہ میں حِتّی اور اموری اور کنعانی اور فرزّی اور حوّی اور یبوسی قَوموں میں سے۔ ]~}|{z.xzwhvTuZt-sqpoQn"mylHk>jrj iiBhhhgEf'eeue1ddJcbaF`_^^]_\[[UZZZdYXX\WWxVUxTSSARQPOO)NNMM+LLKKK8JJjHHFG)ECCBA@?H=< اور سارِید سے مشرِق کی طرف مُڑ کر وہ کِسلو ت تبُور کی سرحد کو گئی اور وہاں سے دبرت ہوتی ہُوئی یفیعِ کو جا نِکلی۔?=y< اور اُن کی حد مغرِب کی طرف مرعلہ ہوتی ہُوئی دبّاست تک گئی اور اُس ندی سے جو یُقنِعام کے آگے ہے جامِلی۔C<< اور تِیسرا قُرعہ بنی زبُولُون کا اُن کے گھرانوں کے مُوافِق نِکلا اور اُن کی مِیراث کی حد سارِید تک تھی۔J;< بنی یہُوداہ کی مِلکِیّت میں سے بنی شمعُون کی مِیراث لی گئی کیونکہ بنی یہُوداہ کا حِصّہ اُن کے واسطے بُہت زِیادہ تھا ۔ اِس لِئے بنی شمعُون کو اُن کی مِیراث کے درمِیان مِیراث مِلی۔":?<اور وہ سب گاؤں بھی اِن کے تھے جو اِن شہروں کے آس پاس بعلات بیر یعنی جنُوب کے رامہ تک ہیں ۔ بنی شمعُون کے قبِیلہ کی مِیراث اُن کے گھرانوں کے مُوافِق یہ ٹھہری۔ 9<عَین اور رِمّون اور عتر اور عسن ۔ یہ چار شہر تھے اور اِن کے گاؤں بھی تھے۔ 8 <اور بَیت لِباؤ ت اور ساروحن ۔ یہ تیرہ شہر تھے اور اِن کے گاؤں بھی تھے۔W7)<اور صِقلاج اور بَیت مرکبو ت اور حصار سُوسہ۔A6<اور التولد اور بتُول اور حُرمہ۔D5<اور حصارسعو ل اور بالا ہ اور عضم۔h4K<اور اُن کی مِیراث میں بیرسِبع یا سبع تھا اور مولاد ہ۔3 1<اور دُوسرا قُرعہ شمعُو ن کے نام پر بنی شمعُون کے قبِیلہ کے واسطے اُن کے گھرانوں کے مُوافِق نِکلا اور اُن کی مِیراث بنی یہُوداہ کی مِیراث کے درمِیان تھی۔82k<اور ضِلع الف اور یبُوسِیوں کا شہر جو یروشلِیم ہے اور جِبعت اور قر یت ۔ یہ چَودہ شہر ہیں اور اِن کے گاؤں بھی ہیں ۔ بنی بِنیمِین کی مِیراث اُن کے گھرانوں کے مُوافِق یہ ہے۔<1u<اور رقم اور ارفیل اور ترا لہ۔;0s<مِصفاہ اور کفِیر ہ اور موضہ۔A/<اور جِبعو ن اور رامہ اور بیرو ت۔./<اور کفَرالعمُّو نی اور عُفنی اور جِبع ۔ یہ بارہ شہر تھے اور اِن کے گاؤں بھی تھے۔=-w<اور عوّیم اور فارہ اور عُفرہ۔O,<اور بَیت عرابہ اور صمریم اور بَیت ا یل۔H+ <اور بنی بِنیمِین کے قبِیلہ کے شہر اُن کے گھرانوں کے مُوافِق یہ تھے ۔ یرِیحُو اور بَیت حُجلہ اور عیمق قصیص۔*<اور اُس کی مشرِقی سِمت کی حد یَردن ٹھہرا ۔ بنی بِنیمِین کی مِیراث اُن کی چَوگِرد کی حدّوں کے اِعتبار سے اور اُن کے گھرانوں کے مُوافِق یہ تھی۔-)U<پِھر وہ حد وہاں سے بَیت حُجلہ کے شِمالی پہلُو تک پُہنچی اور اُس حد کا خاتِمہ دریایِ شور کی شِمالی کھاڑی پر ہُؤا جو یَردن کے جنُوبی سِرے پر ہے ۔ یہ جنُوب کی حد تھی۔%(E<اور پھر شِمال کو جا کر مَیدان کے مُقابِل کے رُخ سے نِکلتی ہُوئی مَیدان ہی میں جا اُتری۔+'Q<وہاں سے وہ شِمال کی طرف مُڑ کر اور عَین شمس سے گُذرتی ہُوئی جلِیلوت کو گئی جو ادُمیّم کی چڑھائی کے مُقابِل ہے اور وہاں سے رُوبِن کے بیٹے بوہَن کے پتّھر تک پُہنچی۔ &<اور وہاں سے وہ حد اُس پہاڑ کے سِرے تک جو ہِنّوم کے بیٹے کی وادی کے سامنے ہے گئی ۔ یہ رفائِیم کی وادی کے شِمال میں ہے اور پِھر وہاں سے جنُوب کی طرف ہِنّوم کی وادی اور یبُوسِیوں کے برابر سے گُذرتی ہُوئی عین راجِل پُہنچی۔D%<اور جنُوبی حد قریت یعرِ یم کی اِنتِہا سے شرُوع ہُوئی اور وہ حد مغرِب کی طرف آبِ نفتوح کے چشمہ تک چلی گئی۔Y$-<اور وہ مغرِب کی طرف سے مُڑ کر جنُوب کو جُھکی اور بَیت حورُو ن کے سامنے کے پہاڑ سے ہوتی ہُوئی جنُوب کی طرف بنی یہُوداہ کے ایک شہر قریتِ بعل تک جو قریت یعر یم ہے چلی گئی ۔ یہ مغرِبی حِصّہ تھا۔"#?< اور وہ حد وہاں سے لُوز کو جوبَیت ایل ہے گئی اور لُوز کے جنُوب سے اُس پہاڑ کے برابر ہوتی ہُوئی جو نِیچے کے بَیت حورُو ن کے جنُوب میں ہےعطارات ادار کو جا نِکلی۔)"M< سو اُن کی شِمالی حد یَردن سے شرُوع ہُوئی اور یہ حد یرِیحُو کے پاس سے شِمال کی طرف گُذر کر کوہِستانی مُلک سے ہوتی ہُوئی مغرِب کی طرف بَیت آون کے بیابان تک پُہنچی۔v!g< اور بنی بِنیمِین کے قبِیلہ کا قُرعہ اُن کے گھرانوں کے مُطابِق نِکلا اور اُن کے حِصّہ کی حدبنی یہُوداہ اور بنی یُوسف کے درمِیان پڑی۔ < تب یشُوع نے سَیلا میں اُن کے لِئے خُداوند کے حضُور قُرعہ ڈالا اور وہِیں یشُوع نے اُس مُلک کو بنی اِسرائیل کی تقسِیموں کے مُطابِق اُن کو بانٹ دِیا۔< چُنانچہ اُنہوں نے جاکر اُس مُلک میں سَیر کی اور شہروں کے سات حِصّے کر کے اُن کا حال کِتاب میں لِکھا اور سَیلا کی خَیمہ گاہ میں یشُوع کے پاس لَوٹے۔0[<پس وہ مَرد اُٹھ کر روانہ ہُوئے اور یشُوع نے اُن کو جو اُس مُلک کا حال لِکھنے کے لِئے گئے تاکِید کی کہ تُم جا کر اُس مُلک میں سَیر کرو اور اُس کا حال لِکھ کر پِھر میرے پاس آؤ اور مَیں سَیلا میں خُداوند کے آگے تُمہارے لِئے قُرعہ ڈالُوں گا۔,S<کیونکہ تُمہارے درمِیان لاویوں کا کوئی حِصّہ نہیں اِس لِئے کہ خُداوند کی کہانت اُن کی مِیراث ہے اور جد اور رُوبِن اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کو یَردن کے اُس پار مشرِق کی طرف مِیراث مِل چُکی ہے جِسے خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے اُن کو دِیا۔hK<سو تُم اُس مُلک کے سات حِصّے لِکھ کر میرے پاس یہاں لاؤ تاکہ مَیں خُداوند کے آگے جو ہمارا خُدا ہے تُمہارے لِئے قُرعہ ڈالُوں۔]5<وہ اُس کے سات حِصّے کریں گے ۔ یہُوداہ اپنی سرحد میں جنُوب کی طرف اور یُوسف کا خاندان اپنی سرحد میں شِمال کی طرف رہے گا۔K<سو تُم اپنے لِئے ہر قبِیلہ میں سے تِین شخص چُن لو ۔ مَیں اُن کو بھیجُوں گا اور وہ جا کر اُس مُلک میں سَیر کریں گے اور اپنی اپنی مِیراث کے مُوافِق اُس کا حال لِکھ کر میرے پاس آئیں گے۔<اور یشُوع نے بنی اِسرائیل سے کہا کہ تُم کب تک اُس مُلک پر قبضہ کرنے میں جو خُداوند تُمہارے باپ دادا کے خُدا نے تُم کو دِیا ہے سُستی کرو گے؟۔ q?}|zyxwvUtsqpnymklj=hhgedcqb!a__K^>]U\[Y`WUSRQ/PONLK!IHGFpELCBJ@?n=<;l:G9877:65P33Y210:.-x,x+*T)D('&7%}$#y""%!b 9b8p i JWfp?-UF اور وہ ساری پُشت بھی اپنے باپ دادا سے جا مِلی اور اُن کے بعد ایک اَور پُشت پَیدا ہُوئی جو نہ خُداوند کو اور نہ اُس کام کو جو اُس نے اِسرا ئیل کے لِئے کِیا جانتی تھی۔r_F اور اُنہوں نے اُسی کی مِیراث کی حد پر تِمنت حرس میں افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں جو کوہِ جعس کے شِمال کی طرف ہے اُس کو دفن کِیا۔Fاور نُون کا بیٹا یشُوع خُداوند کا بندہ ایک سَودس برس کا ہو کر رِحلت کر گیا۔Z/Fاور وہ لوگ خُداوند کی پرستِش یشُوع کے جِیتے جی اور اُن بزُرگوں کے جِیتے جی کرتے رہے جو یشُوع کے بعد زِندہ رہے اور جِنہوں نے خُداوند کے سب بڑے کام جو اُس نے اِسرا ئیل کے لِئے کِئے دیکھے تھے۔oYFاور جِس وقت یشُوع نے جماعت کو رُخصت کِیا تھا تب بنی اِسرائیل میں سے ہر ایک اپنی مِیراث کو لَوٹ گیا تھا تاکہ اُس مُلک پر قبضہ کرے۔0[Fاور اُنہوں نے اُس جگہ کا نام بوکِیم رکھّا اور وہاں اُنہوں نے خُداوند کے لِئے قُربانی چڑھائی۔'IFجب خُداوند کے فرِشتہ نے سب بنی اِسرائیل سے یہ باتیں کہِیں تو وہ چِلاّ چِلاّ کر رونے لگے۔'Fاِسی لِئے مَیں نے بھی کہا کہ مَیں اُن کو تُمہارے آگے سے دَفع نہ کرُوں گا بلکہ وہ تُمہارے پہلُوؤں کے کانٹے اور اُن کے دیوتا تُمہارے لِئے پھندا ہوں گے۔Fاور تُم اُس مُلک کے باشِندوں کے ساتھ عہد نہ باندھنا بلکہ تُم اُن کے مذبحوں کو ڈھا دینا پر تُم نے میری بات نہیں مانی ۔ تُم نے کیوں اَیسا کِیا؟۔ -Fاور خُداوند کا فرِشتہ جِلجا ل سے بوکِیم کو آیا اور کہنے لگا مَیں تُم کو مِصر سے نِکال کر اُس مُلک میں جِس کی بابت مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے قَسم کھائی تھی لے آیا اور مَیں نے کہا کہ مَیں ہرگِز تُم سے عہد شِکنی نہیں کرُوں گا۔  =F$اور امورِیوں کی سرحد عقربِیّم کی چڑھائی سے یعنی چٹان سے شرُوع کر کے اُوپر اُوپر تھی۔l UF#بلکہ اموری کوہِ حرِس پر اور ایّالو ن اورسعلبِیم میں بسے ہی رہے تَو بھی بنی یُوسف کا ہاتھ غالِب ہُؤا اَیسا کہ یہ مُطِیع ہو گئے۔> yF"اور امورِیوں نے بنی دان کو کوہِستانی مُلک میں بھگا دِیا کیونکہ اُنہوں نے اُن کو وادی میں آنے نہ دِیا۔C F!اور نفتا لی نے بَیت شمس اور بَیت عنات کے باشِندوں کو نہ نِکالا بلکہ وہ اُن کنعانِیوں میں جو وہاں رہتے تھے بس گیا تَو بھی بَیت شمس اور بَیت عنا ت کے باشِندے اُن کے مُطِیع ہو گئے۔G  F بلکہ آشری اُن کنعانِیوں کے درمیان جو اُس مُلک کے باشِندے تھے بس گئے کیونکہ اُنہوں نے اُن کو نِکالا نہ تھا۔:  qFاور آشر نے عکّو اور صَیدا اور احلاب اور اکزِیب اور حلبہ اور افیق اور رحوب کے باشِندوں کو نہ نِکالا۔]  7Fاور زبُولُون نے قِطرو ن اور نہلا ل کے لوگوں کو نہ نِکالا سو کنعانی اُن میں بُود و باش کرتے رہے اور اُن کے مُطِیع ہو گئے۔D  Fاور افرا ئِیم نے اُن کنعانِیوں کو جو جزر میں رہتے تھے نہ نِکالا سو کنعانی اُن کے درمِیان جزر میں بسے رہے۔C  Fپر جب اِسرائیلِیوں نے زور پکڑا تو وہ کنعانِیوں سے بیگار کا کام لینے لگے پر اُن کو بِالکُل نِکال نہ دِیا۔3  cFاور منسّی نے بھی بَیت شان اور اُس کے قصبوں اور تعناک اور اُس کے قصبوں اور دور اور اُس کے قصبوں کے باشِندوں اور اِبلیعا م اور اُس کے قصبوں کے باشِندوں اور مجِدّو اور اُس کے قصبوں کے باشِندوں کو نہ نِکالا بلکہ کنعانی اُس مُلک میں بسے ہی رہے۔d EFاور وہ شخص حِتّیوں کے مُلک میں گیا اور اُس نے وہاں ایک شہر بنایا اور اُس کا نام لُوز رکھّا چُنانچہ آج تک اُس کا یِہی نام ہے۔o [Fسو اُس نے شہر میں داخِل ہونے کی راہ اُن کو دِکھا دی ۔ اُنہوں نے شہر کو تہِ تیغ کِیا پر اُس شخص اور اُس کے سارے گھرانے کو چھوڑ دِیا۔ Fاور جاسُوسوں نے ایک شخص کو اُس شہر سے نِکلتے دیکھا اور اُس سے کہا کہ شہر میں داخِل ہونے کی راہ ہم کو دِکھا دے تو ہم تُجھ سے مِہربانی سے پیش آئیں گے۔; sFاور یُوسف کے گھرانے نے بَیت ایل کا حال دریافت کرنے کو جاسُوس بھیجے اور اُس شہر کا نام پہلے لُوز تھا۔ !Fاور یُوسف کے گھرانے نے بھی بَیت ایل پر چڑھائی کی اور خُداوند اُن کے ساتھ تھا۔r aFاور بنی بِنیمِین نے اُن یبُوسِیوں کو جو یروشلِیم رہتے تھے نہ نِکالا ۔ سو یبُو سی بنی بِنیمِین کے ساتھ آج تک یروشلِیم میں رہتے ہیں۔W +Fتب اُنہوں نے مُوسیٰ کے کہنے کے مُطابِق حبرُو ن کالِب کو دِیا اور اُس نے وہاں سے عنا ق کے تِینوں بیٹوں کو نِکال دِیا۔ Fاور خُداوند یہُوداہ کے ساتھ تھا ۔ سو اُس نے کوہِستانِیوں کو نِکال دِیا پر وادی کے باشِندوں کو نِکال نہ سکا کیونکہ اُن کے پاس لوہے کے رتھ تھے۔J Fاور یہُوداہ نے غزّہ اور اُس کی نواحی اور اسقلو ن اور اُس کی نواحی اور عقرُون اور اُس کی نواحی کو بھی لے لِیا۔. YFاور یہُوداہ اپنے بھائی شمعُو ن کے ساتھ گیا اور اُنہوں نے اُن کنعانِیوں کو جو صفت میں رہتے تھے مارا اور شہر کو نیست و نابُود کر دِیا ۔ سو اُس شہر کا نام حُرمہ کہلایا۔&~ IFاور مُوسیٰ کے سالے قِینی کی اَولاد کھجُوروں کے شہر سے بنی یہُوداہ کے ساتھ یہُوداہ کے بیابان کو جو عراد کے جنُوب میں ہے چلی گئی اور جا کر لوگوں کے ساتھ رہنے لگی۔9} oFاُس نے اُس سے کہا مُجھے برکت دے ۔ چُونکہ تُو نے مُجھے جنُوب کے مُلک میں رکھّا ہے اِس لِئے پانی کے چشمے بھی مُجھے دے ۔ تب کالِب نے اُوپر کے چشمے اور نِیچے کے چشمے اُسے دِئے۔%| GFاور جب وہ اُس کے پاس گئی تو اُس نے اُسے ترغِیب دی کہ وہ اُس کے باپ سے ایک کھیت مانگے ۔ پِھر وہ اپنے گدھے پر سے اُتر پڑی ۔ تب کالِب نے اُس سے کہا تُو کیا چاہتی ہے؟۔?{ {F اور کالِب کے چھوٹے بھائی قنز کے بیٹے غُتنی ایل نے اُسے لے لِیا ۔ پس اُس نے اپنی بیٹی عکسہ اُسے بیاہ دی۔-z WF تب کالِب نے کہا جو کوئی قریت سِفر کو مار کر اُسے لے لے مَیں اُسے اپنی بیٹی عکسہ بیاہ دُوں گا۔y ;F وہاں سے وہ دبِیر کے باشِندوں پر چڑھائی کرنے کو گیا (دبِیر کا نام پہلے قریت سِفر تھا)۔x ;F اور یہُوداہ نے اُن کنعانِیوں پر جو حبرُو ن میں رہتے تھے چڑھائی کی اور حبرُو ن کا نام پہلے قریت اربع تھا ۔ وہاں اُنہوں نے سِیسی اور اخِیمان اور تلمی کو مارا۔]w 7F اِس کے بعد بنی یہُوداہ اُن کنعانِیوں سے جو کوہِستانی مُلک اور جنُوبی حِصّہ اور نشیب کی زمِین میں رہتے تھے لڑنے کو گئے۔6v iFاور بنی یہُوداہ نے یروشلِیم سے لڑ کر اُسے لے لِیا اور اُسے تہِ تیغ کر کے شہر کو آگ سے پُھونک دِیا۔u Fتب ادُو نی بزق نے کہا کہ ہاتھ اور پاؤں کے انگُوٹھے کٹے ہُوئے ستّر بادشاہ میری میز کے نِیچے ریزہ چِینی کرتے تھے سو جَیسا مَیں نے کِیا وَیسا ہی خُدا نے مُجھے بدلہ دِیا ۔ پِھر وہ اُسے یروشلِیم میں لائے اور وہ وہاں مَر گیا۔Wt +Fپر ادُو نی بزق بھاگا اور اُنہوں نے اُس کا پِیچھا کر کے اُسے پکڑ لِیا اور اُس کے ہاتھ اور پاؤں کے انگُوٹھے کاٹ ڈالے۔s /Fاور ادُو نی بزق کو بزق میں پاکر وہ اُس سے لڑے اور کنعانِیوں اور فرِزّیوں کو مارا۔ r Fاور یہُوداہ نے چڑھائی کی اور خُداوند نے کنعانِیوں اور فرِزّیوں کو اُن کے ہاتھ میں کر دِیا اور اُنہوں نے بزق میں اُن میں سے دس ہزار مَرد قتل کِئے۔sq cFتب یہُوداہ نے اپنے بھائی شمعُو ن سے کہا کہ تُو میرے ساتھ میرے قُرعہ کے حِصّہ میں چل تاکہ ہم کنعانِیوں سے لڑیں اور اِسی طرح مَیں بھی تیرے قُرعہ کے حِصّہ میں تیرے ساتھ چلُوں گا ۔ سو شمعُو ن اُس کے ساتھ گیا۔)p OFخُداوند نے کہا کہ یہُوداہ چڑھائی کرے اور دیکھو مَیں نے یہ مُلک اُس کے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔|o wFاور یشُوع کی مَوت کے بعد یُوں ہُؤا کہ بنی اِسرائیل نے خُداوند سے پُوچھا کہ ہماری طرف سے کنعانِیوں سے جنگ کرنے کو پہلے کَون چڑھائی کرے؟۔n'<!اور ہارُو ن کے بیٹے الِیعزر نے رِحلت کی اور اُنہوں نے اُسے اُس کے بیٹے فِینحاس کی پہاڑی پر دفن کِیا جو افرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں اُسے دی گئی تھی۔$mC< اور اُنہوں نے یُوسف کی ہڈِّیوں کو جِن کو بنی اِسرائیل مِصر سے لے آئے تھے سِکم میں اُس زمِین کے قطع میں دفن کِیا جِسے یعقُوب نے سِکم کے باپ حمور کے بیٹوں سے چاندی کے سَو سِکّوں میں خرِیدا تھا اور وہ زمِین بنی یُوسف کی مِیراث ٹھہری۔Zl/<اور اِسرائیلی خُداوند کی پرستِش یشُو ع کے جِیتے جی اور اُن بزُرگوں کے جِیتے جی کرتے رہے جو یشُو ع کے بعد زِندہ رہے اور خُداوند کے سب کاموں سے جو اُس نے اِسرائیلِیوں کے لِئے کِئے واقِف تھے۔rk_<اور اُنہوں نے اُسی کی مِیراث کی حد پر تِمنت سر ح میں جو افرائِیم کے کوہستانی مُلک میں کوہِ جعس کے شِمال کی طرف کو ہے اُسے دفن کِیا۔Gj <اور اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ نُون کا بیٹا یشُوع خُداوند کا بندہ ایک سَو دس برس کا ہو کر رِحلت کر گیا۔i<پِھر یشُوع نے لوگوں کو اُن کی اپنی اپنی مِیراث کی طرف رُخصت کر دِیا۔lhS<اور یشُوع نے سب لوگوں سے کہا کہ دیکھو یہ پتّھر ہمارا گواہ رہے کیونکہ اُس نے خُداوند کی سب باتیں جو اُس نے ہم سے کہِیں سُنی ہیں اِس لِئے یِہی تُم پر گواہ رہے تا نہ ہوکہ تُم اپنے خُدا کا اِنکار کر جاؤ۔,gS<اور یشُوع نے یہ باتیں خُدا کی شرِیعت کی کِتاب میں لِکھ دِیں اور ایک بڑا پتّھر لے کر اُسے وہِیں اُس بلُوط کے درخت کے نِیچے جو خُداوند کے مَقدِس کے پاس تھا نصب کِیا۔6fg<سو یشُوع نے اُسی روز لوگوں کے ساتھ عہد باندھا اور اُن کے لِئے سِکم میں آئِین اور قانُون ٹھہرایا۔#eA<لوگوں نے یشُوع سے کہا ہم خُداوند اپنے خُدا کی پرستِش کریں گے اور اُسی کی بات مانیں گے۔~dw<تب اُس نے کہا پس اب تُم اجنبی معبُودوں کو جو تُمہارے درمِیان ہیں دُور کر دو اور اپنے دِلوں کو خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی طرف مائِل کرو۔ac=<یشُوع نے لوگوں سے کہا تُم آپ ہی اپنے گواہ ہو کہ تُم نے خُداوند کو چُنا ہے کہ اُس کی پرستِش کرو۔ اُنہوں نے کہا ہم گواہ ہیں۔|bs<لوگوں نے یشُوع سے کہا نہیں بلکہ ہم خُداوند ہی کی پرستِش کریں گے۔!a=<اگر تُم خُداوند کو چھوڑ کر اجنبی معبُودوں کی پرستِش کرو تو اگرچہ وہ تُم سے نیکی کرتا رہا ہے تَو بھی وہ پِھر کر تُم سے بُرائی کرے گا اور تُم کو فنا کر ڈالے گا۔`#<یشُوع نے لوگوں سے کہا تُم خُداوند کی پرستِش نہیں کر سکتے کیونکہ وہ پاک خُدا ہے ۔ وہ غیُور خُدا ہے ۔ وہ تُمہاری خطائیں اور تُمہارے گُناہ نہیں بخشے گا۔_5<اور خُداوند نے سب قَوموں یعنی اموریوں کو جو اِس مُلک میں بستے تھے ہمارے سامنے سے نِکال دِیا ۔ سو ہم بھی خُداوند کی پرستِش کریں گے کیونکہ وہ ہمارا خُدا ہے۔E^<کیونکہ خُداوند ہمارا خُدا وُہی ہے جِس نے ہم کو اور ہمارے باپ دادا کو مُلکِ مِصر یعنی غُلامی کے گھر سے نِکالا اور وہ بڑے بڑے نِشان ہمارے سامنے دِکھائے اور سارے راستہ جِس میں ہم چلے اور اُن سب قَوموں کے درمِیان جِن میں سے ہم گُذرے ہم کو محفُوظ رکھّا۔,]S<تب لوگوں نے جواب دِیا کہ خُدا نہ کرے کہ ہم خُداوند کو چھوڑ کر اَور معبُودوں کی پرستِش کریں۔(\K<اور اگر خُداوند کی پرستِش تُم کو بُری معلُوم ہوتی ہو تو آج ہی تُم اُسے جِس کی پرستِش کرو گے چُن لو۔ خواہ وہ وُہی دیوتا ہوں جِن کی پرستِش تُمہارے باپ دادا بڑے دریا کے اُس پار کرتے تھے یا اموریوں کے دیوتا ہوں جِن کے مُلک میں تُم بسے ہو ۔ اب رہی میری اور میرے گھرانے کی بات سو ہم تو خُداوند کی پرستِش کریں گے۔v[g<پس اب تُم خُداوند کا خَوف رکھّو اور نیک نِیّتی اور صداقت سے اُس کی پرستِش کرو اور اُن دیوتاؤں کو دُور کر دو جِن کی پرستِش تُمہارے باپ دادا بڑے دریا کے پار اور مِصر میں کرتے تھے اور خُداوند کی پرستِش کرو۔Z< اور مَیں نے تُم کو وہ مُلک جِس پر تُم نے مِحنت نہ کی اور وہ شہر جِن کو تُم نے بنایا نہ تھا عِنایت کِئے اور تُم اُن میں بسے ہو اور تُم اَیسے تاکِستانوں اور زَیتُون کے باغوں کا پَھل کھاتے ہو جِن کو تُم نے نہیں لگایا۔ Y;< اور مَیں نے تُمہارے آگے زنبُوروں کو بھیجا جِنہوں نے دونوں اموری بادشاہوں کو تُمہارے سامنے سے بھگا دِیا ۔ یہ نہ تُمہاری تلوار اور نہ تُمہاری کمان سے ہُؤا۔XX+< پِھر تُم یَردن پار ہو کر یرِیحُو کو آئے اور یرِیحُو کے لوگ یعنی اموری اور فرزّی اور کنعانی اور حتّی اور جِرجاسی اور حوّی اور یبُوسی تُم سے لڑے اور مَیں نے اُن کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا۔XW+< پر مَیں نے نہ چاہا کہ بلعا م کی سُنوں ۔ اِس لِئے وہ تُم کوبرکت ہی دیتا گیا ۔ سو مَیں نے تُم کو اُس کے ہاتھ سے چُھڑایا۔hVK< پِھر صفور کا بیٹا بلق موآب کا بادشاہ اُٹھ کر اِسرائیلِیوں سے لڑا اور تُم پرلَعنت کرنے کو بعور کے بیٹے بلعا م کو بُلوا بھیجا۔ U <پِھر مَیں تُم کو امورِیوں کے مُلک میں جو یَرد ن کے اُس پار رہتے تھے لے آیا ۔ وہ تُم سے لڑے اور مَیں نے اُن کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا اور تُم نے اُن کے مُلک پر قبضہ کر لِیا اور مَیں نے اُن کو تُمہارے آگے سے ہلاک کِیا۔AT}<اور جب اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی تو اُس نے تُمہارے اور مِصریوں کے درمِیان اندھیرا کر دِیا اور سمُندر کو اُن پر چڑھا لایا اور اُن کو چُھپا دِیا اور تُم نے جو کُچھ مَیں نے مِصر میں کِیا اپنی آنکھوں سے دیکھا اور تُم بُہت دِنوں تک بیابان میں رہے۔S7<تُمہارے باپ دادا کو مَیں نے مِصر سے نِکالا اور تُم سمُندر پر آئے ۔ تب مِصرِیوں نے رتھوں اور سواروں کو لے کر بحرِ قُلز م تک تُمہارے باپ دادا کا پِیچھا کِیا۔ R<اور مَیں نے مُوسیٰ اور ہارُو ن کو بھیجا اور مِصر پر جو جو مَیں نے اُس میں کِیا اُس کے مُطابِق میری مار پڑی اور اُس کے بعد مَیں تُم کو نِکال لایا۔zQo<اور مَیں نے اِضحا ق کو یعقُوب اور عیسو بخشے اور عیسو کو کوہِ شعِیر دِیا کہ وہ اُس کا مالِک ہو اور یعقُوب اپنی اَولاد سمیت مِصر میں گیا۔P)<اور مَیں نے تُمہارے باپ ابرہام کو بڑے دریا کے پار سے لے کر کنعا ن کے سارے مُلک میں اُس کی رہبری کی اور اُس کی نسل کو بڑھایا اور اُسے اِضحاق عِنایت کِیا۔|Os<تب یشُوع نے اُن سب لوگوں سے کہا کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُمہارے آبا یعنی ابرہام اور نحُور کا باپ تارح وغیرہ قدِیم زمانہ میں بڑے دریا کے پار رہتے اور دُوسرے معبُودوں کی پرستِش کرتے تھے۔>N y<اِس کے بعد یشُوع نے اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں کو سِکم میں جمع کِیا اور اِسرا ئیل کے بزُرگوں اور سرداروں اور قاضِیوں اور منصبداروں کو بُلوایا اور وہ خُدا کے حضُور حاضِر ہُوئے۔AM}<جب تُم خُداوند اپنے خُدا کے اُس عہد کو جِس کا حُکم اُس نے تُم کو دِیا توڑ ڈالو اور جا کر اَور معبُودوں کی پرستِش کرنے اور اُن کو سِجدہ کرنے لگو تو خُداوند کا قہر تُم پر بھڑکے گا اور تُم اِس اچّھے مُلک سے جو اُس نے تُم کو دِیا ہے جلد ہلاک ہو جاؤ گے۔ZL/<سو اَیسا ہو گا کہ جِس طرح وہ سب بھلائِیاں جِن کا خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم سے ذِکر کِیا تھا تُمہارے آگے آئِیں اُسی طرح خُداوند سب بُرائِیاں تُم پر لائے گا جب تک کہ اِس اچّھے مُلک سے جو خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم کو دِیا ہے وہ تُم کو نیست و نابُود نہ کر ڈالے۔HK <اور دیکھو مَیں آج اُسی راستے جانے والا ہُوں جو سارے جہان کا ہے اور تُم خُوب جانتے ہو کہ اُن سب اچّھی باتوں میں سے جو خُداوند تُمہارے خُدا نے تُمہارے حق میں کہِیں ایک بات بھی نہ چُھوٹی ۔ سب تُمہارے حق میں پُوری ہُوئِیں اور ایک بھی اُن میں سے رہ نہ گئی۔$JC< تو یقِین جانو کہ خُداوند تُمہارا خُدا پِھر اِن قَوموں کو تُمہارے سامنے سے دفع نہیں کرے گا بلکہ یہ تُمہارے لِئے جال اور پھندا اور تُمہارے پہلُوؤں کے لِئے کوڑے اور تُمہاری آنکھوں میں کانٹوں کی طرح ہوں گی ۔ یہاں تک کہ تُم اِس اچّھے مُلک سے جِسے خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم کو دِیا ہے نابُود ہو جاؤ گے۔PI< ورنہ اگر تُم کِسی طرح برگشتہ ہو کر اِن قَوموں کے بقِیّہ سے یعنی اُن سے جو تُمہارے درمِیان باقی ہیں شِیر و شکر ہو جاؤ اور اُن کے ساتھ بیاہ شادی کرو اور اُن سے مِلو اور وہ تُم سے مِلیں۔vHg< پس تُم خُوب چَوکسی کرو کہ خُداوند اپنے خُدا سے مُحبّت رکھّو۔eGE< تُمہارا ایک ایک مَرد ایک ایک ہزار کو رگیدے گا کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا ہی تُمہارے لِئے لڑتا ہے جَیسا اُس نے تُم سے کہا۔ F < کیونکہ خُداوند نے بڑی بڑی اور زورآور قَوموں کو تُمہارے سامنے سے دفع کِیا بلکہ تُمہارا یہ حال رہا کہ آج تک کوئی آدمی تُمہارے سامنے ٹھہر نہ سکا۔zEo<بلکہ خُداوند اپنے خُدا سے لِپٹے رہو جَیسا تُم نے آج تک کِیا ہے۔FD<اور اُن قَوموں میں جو تُمہارے درمِیان ہنوز باقی ہیں نہ جاؤ اور نہ اُن کے دیوتاؤں کے نام کا ذِکر کرو اور نہ اُن کی قَسم کِھلاؤ اور نہ اُن کی پرستِش کرو اور نہ اُن کو سِجدہ کرو۔ C<سو تُم خُوب ہِمّت باندھ کر جو کُچھ مُوسیٰ کی شرِیعت کی کِتاب میں لِکھا ہے اُس پر چلنا اور عمل کرنا تاکہ تُم اُس سے دہنے یا بائیں ہاتھ کو نہ مُڑو۔LB<اور خُداوند تُمہارا خُدا ہی اُن کو تُمہارے سامنے سے نِکالے گا اور تُمہاری نظر سے اُن کو دُور کر دے گا اور تُم اُن کے مُلک پر قابِض ہو گے جَیسا خُداوند تُمہارے خُدا نے تُم سے کہا ہے۔]A5<دیکھو مَیں نے قُرعہ ڈال کر اِن باقی قَوموں کو تُم میں تقسِیم کِیا کہ یہ اُن سب قَوموں سمیت جِن کو مَیں نے کاٹ ڈالا یَردن سے لے کر مغرِب کی طرف بڑے سمُندر تک تُمہارے قبِیلوں کی مِیراث ٹھہریں۔ @;<اور جو کُچھ خُداوند تُمہارے خُدا نے تُمہارے سبب سے اِن سب قَوموں کے ساتھ کِیا وہ سب تُم دیکھ چُکے ہو کیونکہ خُداوند تُمہارے خُدا نے آپ تُمہارے لِئے جنگ کی۔?<تو یشُوع نے سب اِسرائیلِیوں اور اُن کے بزُرگوں اور سرداروں اور قاضِیوں اور منصبداروں کو بُلوا کر اُن سے کہا کہ مَیں بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہُوں۔|> u<اِس کے بُہت دِنوں بعد جب خُداوند نے بنی اِسرائیل کو اُن کے سب گِرداگِرد کے دُشمنوں سے آرام دِیا اور یشُوع بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہُؤا۔M=<"تب بنی رُوبِن اور بنی جد نے اُس مذبح کا نام عید یہ کہہ کر رکھّا کہ وہ ہمارے درمِیان گواہ ہے کہ یہووا ہ خُدا ہے۔`<;<!تب بنی اِسرائیل اِس بات سے خُوش ہُوئے اور بنی اِسرائیل نے خُدا کی حمد کی اور پِھر جنگ کے لِئے اُن پر چڑھائی کرنے اور اُس مُلک کو تباہ کرنے کا نام نہ لِیا جِس میں بنی رُوبِن اور بنی جد رہتے تھے۔+;Q< اور الِیعزر کاہِن کا بیٹا فِینحا س اور وہ سردار جِلعاد سے بنی رُوبِن اور بنی جد کے پاس سے مُلکِ کنعان میں بنی اِسرائیل کے پاس لَوٹ آئے اور اُن کو یہ ماجرا سُنایا۔":?<تب الِیعزر کے بیٹے فِینحاس کاہِن نے بنی رُوبِن اور بنی جد اور بنی منسّی سے کہا آج ہم نے جان لِیا کہ خُداوند ہمارے درمِیان ہے کیونکہ تُم سے خُداوند کی یہ خطا نہیں ہُوئی ۔ سو تُم نے بنی اِسرائیل کو خُداوند کے ہاتھ سے چُھڑا لِیا ہے۔c9A<جب فِینحا س کاہِن اور جماعت کے امِیروں یعنی ہزار در ہزار اِسرائیلِیوں کے سرداروں نے جو اُس کے ساتھ آئے تھے یہ باتیں سُنِیں جو بنی رُوبِن اور بنی جد اور بنی منسّی نے کہِیں تو وہ بُہت خُوش ہُوئے۔8<خُدا نہ کرے کہ ہم خُداوند سے باغی ہوں اور آج خُداوند کی پَیروی سے برگشتہ ہو کر خُداوند اپنے خُدا کے مذبح کے سِوا جو اُس کے خَیمہ کے سامنے ہے سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور ذبِیحہ کے لِئے کوئی مذبح بنائیں۔`7;<اِس لِئے ہم نے کہا کہ جب وہ ہم سے یا ہماری اَولاد سے آیندہ زمانہ میں یُوں کہیں گے تو ہم اُن کو جواب دیں گے کہ دیکھو خُداوند کے مذبح کا نمُونہ جِسے ہمارے باپ دادا نے بنایا ۔ یہ نہ سوختنی قُربانی کے لِئے ہے نہ ذبِیحہ کے لِئے بلکہ یہ ہمارے اور تُمہارے درمِیان گواہ ہے۔ 6<بلکہ وہ ہمارے اور تُمہارے اور ہمارے بعد ہماری نسلوں کے درمِیان گواہ ٹھہرے تاکہ ہم خُداوند کے حضُور اُس کی عِبادت اپنی سوختنی قُربانیوں اور اپنے ذبِیحوں اور سلامتی کے ہدیوں سے کریں اور آیندہ زمانہ میں تُمہاری اَولاد ہماری اَولاد سے کہنے نہ پائے کہ خُداوند میں تُمہارا کوئی حِصّہ نہیں۔]55<اِس لِئے ہم نے کہا کہ آؤ ہم اپنے لِئے ایک مذبح بنانا شرُوع کریں جو نہ سوختنی قُربانی کے لِئے ہو اور نہ ذبِیحہ کے لِئے۔}4u<کیونکہ خُداوند نے تو ہمارے اور تُمہارے درمِیان اَے بنی رُوبِن اور بنی جد یَردن کو حد ٹھہرایا ہے ۔ سو خُداوند میں تُمہارا کوئی حِصّہ نہیں ہے ۔ یُوں تُمہاری اَولاد ہماری اَولاد سے خُداوند کا خَوف چُھڑا دے گی۔*3O<بلکہ ہم نے اِس خیال اور غرض سے یہ کِیا کہ کہِیں آیندہ زمانہ میں تُمہاری اَولاد ہماری اَولاد سے یہ نہ کہنے لگے کہ تُم کو خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا سے کیا لینا ہے؟۔E2<اگر ہم نے آج کے دِن اِس لِئے یہ مذبح بنایا ہو کہ خُداوند سے برگشتہ ہو جائیں یا اُس پر سوختنی قُربانی یا نذر کی قُربانی یا سلامتی کے ذبِیحے چڑھائیں تو خُداوند ہی اِس کا حِساب لے۔+1Q<خُداوند خُداؤں کا خُدا خُداوند خُداؤں کا خُدا جانتاہے اور اِسرائیلی بھی جان لیں گے ۔ اگر اِس میں بغاوت یا خُداوند کی مخُالفت ہے (تو تُو ہم کو آج جِیتا نہ چھوڑ)۔H0 <تب بنی رُوبِن اور بنی جد اور منسّی کے آدھے قبِیلہ نے ہزار در ہزار اِسرائیلِیوں کے سرداروں کو جواب دِیا کہ۔=/u<کیا زارح کے بیٹے عکن کی خیانت کے سبب سے جو اُس نے مخصُوص کی ہُوئی چِیز میں کی اِسرا ئیل کی ساری جماعت پر غضب نازِل نہ ہُؤا؟ وہ شخص اکیلا ہی اپنی بدکاری میں ہلاک نہیں ہُؤا۔T.#<اور اگر تُمہارا مِیراثی مُلک ناپاک ہے تو تُم خُداوند کے مِیراثی مُلک میں پار آ جاؤ جہاں خُداوند کا مسکن ہے اور ہمارے درمِیان مِیراث لو لیکن خُداوند ہمارے خُدا کے مذبح کے سِوا اپنے لِئے کوئی اَور مذبح بنا کر نہ تو خُداوند سے باغی ہو اور نہ ہم سے بغاوت کرو۔1-]<تُم آج کے دِن خُداوند کی پَیروی سے برگشتہ ہوتے ہو؟ اور چُونکہ تُم آج خُداوند سے باغی ہوتے ہو اِس لِئے کل یہ ہو گا کہ اِسرا ئیل کی ساری جماعت پر اُس کا قہر نازِل ہو گا۔g,I<کیا ہمارے لِئے فغُور کی بدکاری کُچھ کم تھی جِس سے ہم آج کے دِن تک پاک نہیں ہُوئے ۔ اگرچہ خُداوند کی جماعت میں وبا بھی آئی کہ۔ xjq}}A{zyx v.ts^rqponml\kjihgZee=dcba`'_x^]r\![dZnYXWjVUuSRRQPvO5N7MLlJIHG`FvEaDCB2A-@,?-=<;:8|766h5432210/5.5,++@)(x'X&a%$$)#f"! 311"O8 q[ j1Fتب خُداوند کے فرِشتہ نے اُس عصا کی نوک سے جو اُس کے ہاتھ میں تھا گوشت اور فطِیری روٹِیوں کو چُھؤا اور اُس پتّھر سے آگ نِکلی اور اُس نے گوشت اور فطِیری روٹِیوں کو بھسم کر دِیا ۔ تب خُداوند کا فرِشتہ اُس کی نظر سے غائِب ہو گیا۔saFتب خُدا کے فرِشتہ نے اُسے کہا اِس گوشت اور فطِیری روٹِیوں کو لے جا کر اُس چٹان پر رکھ اور شوربا کو اُنڈیل دے ۔ اُس نے وَیسا ہی کِیا۔W)Fتب جِدعو ن نے جا کر بکری کا ایک بچّہ اور ایک ایفہ آٹے کی فطِیری روٹِیاں تیّار کِیں اور گوشت کو ایک ٹوکری میں اور شوربا ایک ہانڈی میں ڈال کر اُس کے پاس بلُوط کے درخت کے نِیچے لا کر گُذرانا۔W)Fاور مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو یہاں سے نہ جا جب تک مَیں تیرے پاس پِھر نہ آؤں اور اپنا ہدیہ نِکال کر تیرے آگے نہ رکُھُّوں ۔ اُس نے کہا کہ جب تک تُو پِھر آ نہ جائے مَیں ٹھہرا رہُوں گا۔lSFتب اُس نے اُس سے کہا کہ اب اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہُوئی ہے تو اِس کا مُجھے کوئی نِشان دِکھا کہ مُجھ سے تُو ہی باتیں کرتا ہے۔G Fخُداوند نے اُس سے کہا مَیں ضرُور تیرے ساتھ ہُوں گا اور تُو مِدیانیوں کو اَیسا مار لے گا جَیسے ایک آدمی کو۔Fاُس نے اُس سے کہا اَے مالِک! مَیں کِس طرح بنی اِسرائیل کو بچاؤں؟ میرا گھرانا منسّی میں سب سے غرِیب ہے اور مَیں اپنے باپ کے گھر میں سب سے چھوٹا ہُوں۔ Fتب خُداوند نے اُس پر نِگاہ کی اور کہا کہ تُو اپنے اِسی زور میں جا اور بنی اِسرائیل کو مِدیانیوں کے ہاتھ سے چُھڑا ۔ کیا مَیں نے تُجھے نہیں بھیجا؟۔) MF جِدعو ن نے اُس سے کہا اَے میرے مالِک! اگر خُداوند ہی ہمارے ساتھ ہے تو ہم پر یہ سب حادِثے کیوں گُذرے اور اُس کے وہ سب عجِیب کام کہاں گئے جِن کا ذِکر ہمارے باپ دادا ہم سے یُوں کرتے تھے کہ کیا خُداوند ہی ہم کو مِصر سے نہیں نِکال لایا؟ پر اب تو خُداوند نے ہم کو چھوڑ دِیا اور ہم کو مِدیانیوں کے ہاتھ میں کر دِیا۔= uF اور خُداوند کا فرِشتہ اُسے دِکھائی دے کر اُس سے کہنے لگا کہ اَے زبردست سُورما! خُداوند تیرے ساتھ ہے۔p [F پِھر خُداوند کا فرِشتہ آ کر عُفر ہ میں بلُوط کے ایک درخت کے نِیچے جو یُوآ س ابیعزری کا تھا بَیٹھا اور اُس کا بیٹا جِدعو ن مَے کے ایک کولُھو میں گیہُوں جھاڑ رہا تھا تاکہ اُس کو مِدیانیوں سے چُھپا رکھّے۔ ;F اور مَیں نے تُم سے کہا تھا کہ خُداوند تُمہارا خُدا مَیں ہُوں ۔ سو تُم اُن امورِیوں کے دیوتاؤں سے جِن کے مُلک میں بستے ہو مت ڈرنا پر تُم نے میری بات نہ مانی۔)F مَیں نے مِصریوں کے ہاتھ سے اور اُن سبھوں کے ہاتھ سے جو تُم کو ستاتے تھے تُم کو چُھڑایا اور تُمہارے سامنے سے اُن کو دفع کِیا اور اُن کا مُلک تُم کو دِیا۔\3Fتو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے پاس ایک نبی کو بھیجا ۔ اُس نے اُن سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تُم کو مِصر سے لایا اور مَیں نے تُم کو غُلامی کے گھر سے باہر نِکالا۔}Fاور جب بنی اِسرائیل مِدیانیوں کے سبب سے خُداوند سے فریاد کرنے لگے۔=uFسو اِسرائیلی مِدیانیوں کے سبب سے نِہایت خستہ حال ہو گئے اور بنی اِسرائیل خُداوند سے فریاد کرنے لگے۔<sFکیونکہ وہ اپنے چَوپایوں اور ڈیروں کو ساتھ لے کر آتے اور ٹِڈّیوں کے دَل کی مانِند آتے اور وہ اور اُن کے اُونٹ بے شُمار ہوتے تھے ۔ یہ لوگ مُلک کو تباہ کرنے کے لِئے آ جاتے تھے۔-UFاور اُن کے مُقابِل ڈیرے لگا کر غزّہ تک کھیتوں کی پَیداوار کو برباد کر ڈالتے اور بنی اِسرائیل کے لِئے نہ تو کُچھ مُعاش نہ بھیڑ بکری نہ گائے بَیل نہ گدھا چھوڑتے تھے۔OFاور اَیسا ہوتا تھا کہ جب بنی اِسرائیل کُچھ بوتے تھے تو مِدیانی اور عمالِیقی اور اہلِ مشرِق اُن پر چڑھ آتے تھے۔ Fاور مِدیانیوں کا ہاتھ اِسرائیلِیوں پر غالِب ہُؤا اور مِدیانیوں کے سبب سے بنی اِسرائیل نے اپنے لِئے پہاڑوں میں کھوہ اور غار اور قلعے بنا لِئے۔A Fاور بنی اِسرائیل نے خُداوند کے آگے بدی کی اور خُداوند نے اُن کو سات برس تک مِدیانیوں کے ہاتھ میں رکھّا۔7iFاَے خُداوند! تیرے سب دُشمن اَیسے ہی ہلاک ہو جائیں ۔ لیکن اُس کے پِیار کرنے والے آفتاب کی مانِند ہوں جب وہ آب و تاب کے ساتھ طلُوع ہوتا ہے۔ اور مُلک میں چالِیس برس امن رہا۔~~wFکیا اُنہوں نے لُوٹ کو پا کر اُسے بانٹ نہیں لِیا ہے؟ کیا ہر مَرد کو ایک ایک بلکہ دو دو کُنواریاں اور سِیسرا کو رنگا رنگ کپڑوں کی لُوٹ بلکہ بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے رنگا رنگ کپڑوں کی لُوٹ اور دونوں طرف بیل بُوٹے کڑھے ہُوئے رنگارنگ کپڑوں کی لُوٹ جو اسِیروں کی گردنوں پر لدی ہو نہیں مِلی؟ }Fاُس کی دانِش مند عَورتوں نے جواب دِیا بلکہ اُس نے اپنے کو آپ ہی جواب دِیا۔ |;Fسِیسرا کی ماں کِھڑکی سے جھانکی اور چِلاّئی۔ اُس نے جِھلمِلی کی اوٹ سے پُکارا کہ اُس کے رتھ کے آنے میں اِتنی دیر کیوں لگی؟ اُس کے رتھوں کے پہئے کیوں اٹک گئے؟a{=Fاُس کے پاؤں پر وہ جُھکا ۔ وہ گِرا اور پڑا رہا۔ اُس کے پاؤں پر وہ جُھکا اور گِرا۔ جہاں وہ جُھکا تھا وہِیں وہ مَر کر گِرا۔Iz Fاُس نے اپنا ہاتھ میخ کو اور اپنا دہنا ہاتھ بڑھئِیوں کے میخچُو کو لگایا اور میخچُو سے اُس نے سِیسرا کو مارا ۔ اُس نے اُس کے سر کو پھوڑڈالا اور اُس کی کنپٹِیوں کو وار پار چھید دِیا ۔.yWFسِیسرا نے پانی مانگا ۔ اُس نے اُسے دُودھ دِیا۔ امِیروں کی قاب میں وہ اُس کے لِئے مکّھن لائی۔DxFحِبر قینی کی بِیوی یاعیل سب عَورتوں سے مُبارک ٹھہرے گی۔ جو عَورتیں ڈیروں میں ہیں اُن سے وہ مُبارک ہو گی۔+wQFخُداوند کے فرِشتہ نے کہا کہ تُم مِیروز پر لَعنت کرو۔ اُس کے باشِندوں پر سخت لَعنت کرو۔ کیونکہ وہ خُداوند کی کُمک کو زورآوروں کے مُقابِل خُداوند کی کُمک کو نہ آئےv9Fاُن کے کُودنے ۔ اُن زبردست گھوڑوں کے کُودنے کے سبب سے سُموں کی ٹاپ کی آواز ہونے لگی۔?uyFقِیسُون ندی اُن کو بہا لے گئی۔ یعنی وُہی پُرانی ندی جو قِیسُون ندی ہے۔ اَے میری جان! تُو زوروں میں چل۔t/Fآسمان کی طرف سے بھی لڑائی ہوئی بلکہ ستارے بھی اپنی اپنی منزِل میں سِیسرا سے لڑے ۔NsFبادشاہ آ کر لڑے۔ تب کنعا ن کے بادشاہ تعناک میں مجِدّو کے چشموں کے پاس لڑے پر اُن کو کُچھ رُوپے حاصِل نہ ہُوئے ۔DrFزبُولُون اپنی جان پر کھیلنے والے لوگ تھے اور نفتالی بھی مُلک کے اُونچے اُونچے مقاموں پر اَیسا ہی نِکلا۔sqaFجِلعاد یَرد ن کے پاررہا اور دان کشتِیوں میں کیوں رہ گیا؟ آشر سمُندر کے بندر کے پاس بَیٹھا ہی رہا اور اپنی کھاڑیوں کے آس پاس جم گیا۔p3Fتُو اُن سِیٹِیوں کو سُننے کے لِئے جو بھیڑ بکریوں کے لِئے بجاتے ہیں۔ بھیڑ سالوں کے بِیچ کیوں بَیٹھارہا؟ رُوبِن کی ندیوں کے پاس۔ دِلوں میں بڑا تردُّد تھا۔DoFاور اِشکار کے سردار دبُور ہ کے ساتھ ساتھ تھے۔ جَیسا اِشکار وَیسا ہی برق تھا۔ وہ لوگ اُس کے ہمراہ جھپٹ کر وادی میں گئے۔ رُوبِن کی ندِیوں کے پاس بڑے بڑے اِرادے دِل میں ٹھانے گئے۔|nsFافرا ئِیم میں سے وہ لوگ آئے جِن کی جڑ عمالِیق میں ہے۔ تیرے پِیچھے پِیچھے اَے بِنیمِین ! تیرے لوگوں کے درمیان مکِیر میں سے حاکِم اُتر کر آئے۔ اور زبُولُو ن میں سے وہ لوگ آئے جو سِپہ سالار کا عصا لِئے رہتے ہیں ۔1m]F اُس وقت تھوڑے سے رئِیس اور لوگ اُتر آئے۔ خُداوند میری طرف سے زبردستوں کے مُقابلہ کے لِئے آیا۔LlF جاگ جاگ اَے دبُور ہ ! جاگ جاگ اور گِیت گا! اُٹھ اَے برق اور اپنے اسِیروں کو باندھ لے جا ۔ اَے ابی نُوعم کے بیٹے!lkSF تِیر اندازوں کے شور سے دُور پنگھٹوں میں وہ خُداوند کے صادِق کاموں کا یعنی اُس کی حکُومت کے اُن صادِق کاموں کا جو اِسرا ئیل میں ہُوئے ذِکر کریں گے۔ اُس وقت خُداوند کے لوگ اُتر اُتر کر پھاٹکوں پر گئے۔|jsF اَے تُم سب جو سفید گدھوں پر سوار ہُؤا کرتے ہو اور تُم جو نفِیس غالِیچوں پر بَیٹھتے ہو اور تُم لوگ جو راستہ چلتے ہو ۔ سب اِس کا چرچا کرو۔Ui%F میرا دِل اِسرا ئیل کے حاکِموں کی طرف لگا ہے۔ جو لوگوں کے بِیچ خُوشی خُوشی بھرتی ہُوئے۔ تُم خُداوند کو مُبارک کہو۔hFاُنہوں نے نئے نئے دیوتا چُن لِئے۔ تب جنگ پھاٹکوں ہی پر ہونے لگی۔ کیا چالِیس ہزار اِسرائیلِیوں میں بھی کوئی ڈھال یا برچھی دِکھائی دیتی تھی؟ugeFاِسرا ئیل میں حاکِم مَوقُوف رہے ۔ وہ مَوقُوف رہے جب تک کہ مَیں دبُورہ برپا نہ ہُوئی۔ جب تک کہ مَیں اِسرا ئیل میں ماں ہو کر نہ اُٹھی ۔]f5Fعنات کے بیٹے شمجر کے دِنوں میں اور یاعیل کے ایّام میں شاہراہیں سُونی پڑی تِھیں اور مُسافِر پگ ڈنڈیوں سے آتے جاتے تھے ۔EeFپہاڑ خُداوند کی حضُوری کے سبب سے اور وہ سِینا بھی خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی حضُوری کے سبب سے کانپ گئے۔kdQFاَے خُداوند! جب تو شعِیر سے چلا۔ جب تُو ادُوم کے مَیدان سے باہر نِکلا۔ تو زمِین کانپ اُٹھی اور آسمان ٹُوٹ پڑا ۔ ہاں بادل برسے ۔qc]Fاَے بادشاہو! سُنو۔ اَے شاہزادو! کان لگاؤ ۔ مَیں خُود خُداوند کی سِتایش کرُوں گی مَیں خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی مدح گاؤُں گی۔Hb Fپیشواؤں نے جو اِسرا ئیل کی پیشوائی کی اور لوگ خُوشی خُوشی بھرتی ہُوئے اِس کے لِئے خُداوند کو مُبارک کہو ۔ua gFاُسی دِن دبُور ہ اور ابی نُو عم کے بیٹے برق نے یہ گِیت گایا کہw`iFاور بنی اِسرائیل کا ہاتھ کنعا ن کے بادشاہ یابِین پر زِیادہ غالِب ہی ہوتا گیا یہاں تک کہ اُنہوں نے شاہِ کنعا ن یابِین کو نیست کر ڈالا۔_5Fسو خُدا نے اُس دِن کنعا ن کے بادشاہ یابِین کو بنی اِسرائیل کے سامنے نِیچا دِکھایا۔^)Fاور جب برق سِیسرا کو رگیدتا آیا تو یاعیل اُس سے مِلنے کو نِکلی اور اُس سے کہا آ جا اور مَیں تُجھے وہی شخص جِسے تو ڈُھونڈتا ہے دِکھاؤں گی ۔ پس اُس نے اُس کے پاس آ کر دیکھا کہ سِیسرا مَرا پڑا ہے اور میخ اُس کی کنپٹِیوں میں ہے۔$]CFتب حِبر کی بِیوی یاعیل ڈیرے کی ایک میخ اور ایک میخچُو کو ہاتھ میں لے دبے پاؤں اُس کے پاس گئی اور میخ اُس کی کنپٹِیوں پر رکھ کر اَیسی ٹھونکی کہ وہ پار ہو کر زمِین میں جا دھسی کیونکہ وہ گہری نِیند میں تھا ۔ پس وہ بے ہوش ہو کر مَر گیا۔~\wFتب اُس نے اُس سے کہا کہ تُو ڈیرے کے دروازہ پر کھڑی رہنا اور اگر کوئی شخص آ کر تُجھ سے پُوچھے کہ یہاں کوئی مَرد ہے؟ تو تُو کہہ دینا کہ نہیں۔)[MFتب سِیسرا نے اُس سے کہا کہ ذرا مُجھے تھوڑا سا پانی پِینے کو دے کیونکہ مَیں پِیاسا ہُوں ۔ سو اُس نے دُودھ کا مشکِیزہ کھول کر اُسے پِلایا اور پِھر اُسے اُڑھا دِیا۔;ZqFتب یاعیل سِیسرا سے مِلنے کو نِکلی اور اُس سے کہنے لگی اَے میرے خُداوند آ ۔ میرے پاس آ اور ہِراسان نہ ہو ۔سو وہ اُس کے پاس ڈیرے میں چلا گیا اور اُس نے اُس کو کمّل اُڑھا دِیا۔{YqFپر سِیسرا حِبر قینی کی بِیوی یاعیل کے ڈیرے کو پَیدل بھاگ گیا ۔ اِس لِئے کہ حصُور کے بادشاہ یابِین اور حِبر قینی کے گھرانے میں صُلح تھی۔}XuFاور برق رتھوں اور لشکر کو دِیگر اقوام کے حرُو ست شہر تک رگیدتا گیا چُنانچہ سِیسرا کا سارا لشکر تلوار سے نابُود ہُؤا اور ایک بھی نہ بچا۔W}Fاور خُداوند نے سِیسرا کو اور اُس کے سب رتھوں اور سب لشکر کو تلوار کی دھار سے برق کے سامنے شِکست دی اور سِیسرا رتھ پرسے اُتر کر پَیدل بھاگا۔VFتب دبُورہ نے برق سے کہا کہ اُٹھ کیونکہ یِہی وہ دِن ہے جِس میں خُداوند نے سِیسرا کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا ہے ۔ کیا خُداوند تیرے آگے نہیں گیا ہے؟ تب برق اور وہ دس ہزار مَرد اُس کے پِیچھے پِیچھے کوہِ تبُور سے اُترے۔U F اور سِیسرا نے اپنے سب رتھوں کو یعنی لوہے کے نَو سَو رتھوں اور اپنے ساتھ کے سب لوگوں کو دِیگر اقوام کے شہرحرُو ست سے قِیسو ن کی ندی پر جمع کِیا۔T/F تب اُنہوں نے سِیسرا کو خبر پُہنچائی کہ برق بن ابینُو عم کوہِ تبُور پر چڑھ گیا ہے۔SF اور حِبر قِینی نے جو مُوسیٰ کے سالے حباب کی نسل سے تھا قینِیوں سے الگ ہو کر قادِس کے قرِیب ضعننِّیم میں بلُوط کے درخت کے پاس اپنا ڈیرا ڈال لِیا تھا۔fRGF اور برق نے زبُولُون اور نفتا لی کو قادِس میں بُلایا اور دس ہزار مَرد اپنے ہمراہ لے کر چڑھا اور دبُور ہ بھی اُس کے ساتھ چڑھی۔sQaF اُس نے کہا مَیں ضرُور تیرے ساتھ چلُوں گی لیکن اِس سفر سے جو تُو کرتا ہے تُجھے کُچھ عِزّت حاصِل نہ ہو گی کیونکہ خُداوند سِیسرا کو ایک عَورت کے ہاتھ بیچ ڈالے گا اور دبُورہ اُٹھ کر برق کے ساتھ قادِس کو گئی۔[P1Fاور برق نے اُس سے کہا اگر تُو میرے ساتھ چلے گی تو مَیں جاؤں گا پر اگر تُو میرے ساتھ نہیں چلے گی تو مَیں نہیں جاؤں گا۔ OFاور مَیں نہرِ قِیسو ن پر یابِین کے لشکر کے سردار سِیسرا کو اور اُس کے رتھوں اور فَوج کو تیرے پاس کھینچ لاؤں گا اور اُسے تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا۔!N=Fاور اُس نے قادِس نفتالی سے ابی نُو عم کے بیٹے برق کو بُلا بھیجا اور اُس سے کہا کہ کیا خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے حُکم نہیں کِیا کہ تُو تبُور کے پہاڑ پر چڑھ جا اور بنی نفتالی اور بنی زبُولُون میں سے دس ہزار آدمی اپنے ساتھ لے لے؟۔-MUFاور وہ افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں رامہ اوربَیت ا یل کے درمِیان دبُور ہ کے کجھُور کے درخت کے نِیچے رہتی تھی اور بنی اِسرائیل اُس کے پاس اِنصاف کے لِئے آتے تھے۔L'Fاُس وقت لفِیدو ت کی بِیوی دبُور ہ نبِیّہ بنی اِسرائیل کا اِنصاف کِیا کرتی تھی۔zKoFتب بنی اِسرائیل نے خُداوند سے فریاد کی کیونکہ اُس کے پاس لوہے کے نَو سَو رتھ تھے اور اُس نے بِیس برس تک بنی اِسرائیل کو شِدّت سے ستایا۔=JuFسو خُداوند نے اُن کو کنعا ن کے بادشاہ یابِین کے ہاتھ جو حصُور میں سلطنت کرتا تھا بیچا اور اُس کے لشکر کے سردار کا نام سِیسرا تھا ۔ وہ دِیگر اقوام کے شہر حرُوست میں رہتا تھا۔I Fاور اہُود کی وفات کے بعد بنی اِسرائیل نے پِھر خُداوند کے حضُور بدی کی۔HyFاِس کے بعد عنات کا بیٹا شمجر کھڑا ہُؤا اور اُس نے فلِستِیوں میں سے چھ سَومَرد بَیل کے پَینے سے مارے اور اُس نے بھی اِسرا ئیل کو رہائی دی۔'GIFسو موآب اُس دِن اِسرائیلِیوں کے ہاتھ کے نِیچے دب گیا اور اُس مُلک میں اسّی برس چَین رہا۔dFCFاُس وقت اُنہوں نے موآب کے دس ہزار مَرد کے قرِیب جو سب کے سب موٹے تازہ اور بہادُر تھے قتل کِئے اور اُن میں سے ایک بھی نہ بچا۔[E1Fاُس نے اُن کو کہا میرے پِیچھے پِیچھے چلے چلو کیونکہ خُداوند نے تُمہارے دُشمنوں یعنی موآبِیوں کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا ہے ۔ سو اُنہوں نے اُس کے پِیچھے پِیچھے جا کر یَرد ن کے گھاٹوں کو جو موآب کی طرف تھے اپنے قبضہ میں کر لِیا اور ایک کو بھی پار اُترنے نہ دِیا۔#DAFاور وہاں پُہنچ کر اُس نے افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں نرسِنگا پُھونکا ۔ تب بنی اِسرائیل اُس کے ساتھ کوہِستانی مُلک سے اُترے اور وہ اُن کے آگے آگے ہو لِیا۔JCFاور وہ ٹھہرے ہی ہُوئے تھے کہ اہُود اِتنے میں بھاگ نِکلا اور پتّھر کی کان سے آگے بڑھ کر سعیر ت میں جا پناہ لی۔2B_Fاور وہ ٹھہرے ٹھہرے شرما بھی گئے اور جب دیکھا کہ وہ بالاخانہ کے دروازے نہیں کھولتا تو اُنہوں نے کُنجی لی اور دروازے کھولے اور دیکھا کہ اُن کا آقا زمِین پر مَرا پڑا ہے۔A7Fاور جب وہ چلتا بنا تو اُس کے خادِم آئے اور اُنہوں نے دیکھا کہ بالاخانہ کے دروازوں میں قُفل لگا ہے ۔ وہ کہنے لگے کہ وہ ضرُور ہوادار کمرے میں فراغت کر رہا ہے۔(@KFتب اہُود نے برآمدہ میں آ کر اور بالاخانہ کے دروازوں کے اندر اُسے بند کر کے قُفل لگا دِیا۔r?_Fاور پَھل قبضہ سمیت داخِل ہو گیا اور چربی پَھل کے اُوپر لِپٹ گئی کیونکہ اُس نے تلوار کو اُس کی توند سے نہ نِکالا بلکہ وہ پار ہو گئی۔9>mFاور اہُود نے اپنا بایاں ہاتھ بڑھا کر اپنی دہنی ران پر سے وہ تلوار لی اور اُس کی توند میں گُھسیڑ دی۔M=Fپِھراہُود اُس کے پاس آیا ۔ اُس وقت وہ اپنے ہوادار بالاخانہ میں اکیلا بَیٹھا تھا ۔ تب اہُود نے کہا تیرے لِئے میرے پاس خُدا کی طرف سے ایک پَیغام ہے ۔ تب وہ کُرسی پر سے اُٹھ کھڑا ہُؤا۔w<iFاور وہ آپ اُس پتّھر کی کان کے پاس سے جو جِلجا ل میں ہے لَوٹ کر کہنے لگا کہ اَے بادشاہ میرے پاس تیرے لِئے ایک خُفیہ پَیغام ہے ۔ اُس نے کہا خاموش رہ ۔ تب وہ سب جو اُس کے گِرد کھڑے تھے اُس کے پاس سے باہر چلے گئے۔; Fاور جب وہ ہدیہ پیش کر چُکا تو اُن لوگوں کو جو ہدیہ لائے تھے رُخصت کِیا۔+:QFپِھر اُس نے موآب کے بادشاہ عجلُو ن کے حضُور وہ ہدیہ پیش کِیا اور عجلُو ن بڑا موٹا آدمی تھا۔V9'Fاور اہُود نے اپنے لِئے ایک دو دھاری تلوار ایک ہاتھ لمبی بنوائی اور اُسے اپنے جامے کے نِیچے دہنی ران پر باندھ لِیا۔ 8Fلیکن جب بنی اِسرائیل نے خُداوند سے فریاد کی تو خُداوند نے بِنیمِینی جیرا کے بیٹے اہُود کو جو بَیں ہتّھا تھا اُن کا چُھڑانے والا مُقرّر کِیا اور بنی اِسرائیل نے اُس کی معرفت موآب کے بادشاہ عجلُو ن کے لِئے ہدیہ بھیجا۔7Fسو بنی اِسرائیل اٹھارہ برس تک موآب کے بادشاہ عجلُو ن کے مُطِیع رہے۔h6KF اور اُس نے بنی عمُّون اور بنی عمالِیق کو اپنے ہاں جمع کِیا اور جا کر اِسرا ئیل کو مارا اور اُنہوں نے کھجُوروں کا شہر لے لِیا۔65gF اور بنی اِسرائیل نے پِھر خُداوند کے آگے بدی کی ۔ تب خُداوند نے موآب کے بادشاہ عجلُو ن کو اِسرائیلِیوں کے خِلاف زور بخشا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند کے آگے بدی کی تھی۔4'F اور اُس مُلک میں چالِیس برس تک چَین رہا اور قنز کے بیٹے غُتنی ایل نے وفات پائی۔3yF اور خُداوند کی رُوح اُس پر اُتری اور وہ اِسرا ئیل کا قاضی ہُؤا اور جنگ کے لِئے نِکلا۔ تب خُداوند نے مسوپتامیہ کے بادشاہ کوشن رِ سعتِیم کو اُس کے ہاتھ میں کر دِیا ۔ سو اُس کا ہاتھ کوشن رِسعتِیم پر غالِب ہُؤا۔E2F اور جب بنی اِسرائیل نے خُداوند سے فریاد کی تو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے لِئے ایک رہائی دینے والے کو برپا کِیا اور کالِب کے چھوٹے بھائی قنز کے بیٹے غُتنی ایل نے اُن کو چُھڑایا۔/1YFاِس لِئے خُداوند کا قہر اِسرائیلِیوں پر بھڑکا اور اُس نے اُن کو مسوپتا میہ کے بادشاہ کوشن رِسعتِیم کے ہاتھ بیچ ڈالا ۔ سو وہ آٹھ برس تک کوشن رِ سعتِیم کے مُطِیع رہے۔X0+Fاور بنی اِسرائیل نے خُداوند کے آگے بدی کی اور خُداوند اپنے خُدا کو بُھول کربعلِیم اور یسِیرتوں کی پرستِش کرنے لگے۔T/#Fاور اُن کی بیٹِیوں سے آپ نِکاح کرنے اور اپنی بیٹِیاں اُن کے بیٹوں کو دینے اور اُن کے دیوتاؤں کی پرستِش کرنے لگے۔N.Fسو بنی اِسرائیل کنعانِیوں اور حِتّیوں اور امورِیوں اور فرزّیوں اور حوِّیوں اور یبُوسِیوں کے درمِیان بس گئے۔E-Fیہ اِس لِئے تھے کہ اِن کے وسِیلہ سے اِسرائیلی آزمائے جائیں تاکہ معلُوم ہو جائے کہ وہ خُداوند کے حُکموں کو جو اُس نے مُوسیٰ کی معرفت اُن کے باپ دادا کو دِئے تھے سُنیں گے یا نہیں۔~,wFیعنی فِلستِیوں کے پانچوں سردار اور سب کنعانی اور صَیدانی اور کوہِ بعل حرمُو ن سے حما ت کے مدخل تک کے سب حوّی جو کوہِ لُبنان میں بستے تھے۔y+mFفقط مقصُود یہ تھا کہ بنی اِسرائیل کی نسل کے خاص کر اُن لوگوں کو جو پہلے لڑنا نہیں جانتے تھے لڑائی سِکھائی جائے تاکہ وہ واقِف ہو جائیں۔* !Fاور یہ وہ قَومیں ہیں جِن کو خُداوند نے رہنے دِیا تاکہ اُن کے وسِیلہ سے اِسرائیلِیوں میں سے اُن سب کو جو کنعا ن کی سب لڑائِیوں سے واقِف نہ تھے آزمائے۔T)#Fسو خُداوند نے اُن قَوموں کو رہنے دِیا اور اُن کو جلد نہ نِکال دِیا اور یشُوع کے ہاتھ میں بھی اُن کو حوالہ نہ کِیا۔t(cFتاکہ مَیں اِسرا ئیل کو اُن ہی کے ذرِیعہ سے آزماؤُں کہ وہ خُداوند کی راہ پر چلنے کے لِئے اپنے باپ دادا کی طرح قائِم رہیں گے یا نہیں۔P'Fاِس لِئے مَیں بھی اب اُن قَوموں میں سے جِن کو یشُوع چھوڑ کرمَرا ہے کِسی کو بھی اِن کے آگے سے دَفع نہیں کرُوں گا۔3&aFسو خُداوند کا غضب اِسرا ئیل پر بھڑکا اور اُس نے کہا چُونکہ اِن لوگوں نے میرے اُس عہد کو جِس کا حُکم مَیں نے اِن کے باپ دادا کو دِیا تھا توڑ ڈالا اور میری بات نہیں سُنی۔%%Fلیکن جب وہ قاضی مَر جاتا تو وہ برگشتہ ہو کر اَور معبُودوں کی پَیروی میں اپنے باپ دادا سے بھی زِیادہ بِگڑ جاتے اور اُن کی پرستِش کرتے اور اُن کو سِجدہ کرتے تھے ۔ وہ نہ تو اپنے کاموں سے اور نہ اپنی خُودسری کی روِش سے باز آئے۔X$+Fاور جب خُداوند اُن کے لِئے قاضِیوں کو برپا کرتا تو خُداوند اُس قاضی کے ساتھ ہوتا اور اُس قاضی کے جِیتے جی اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھڑایا کرتا تھا ۔ اِس لِئے کہ جب وہ اپنے ستانے والوں اور دُکھ دینے والوں کے باعِث کُڑھتے تھے تو خُداوند ملُول ہوتا تھا۔D#Fلیکن اُنہوں نے اپنے قاضِیوں کی بھی نہ سُنی بلکہ اَور معبُودوں کی پَیروی میں زِنا کرتے اور اُن کو سِجدہ کرتے تھے اور وہ اُس راہ سے جِس پر اُن کے باپ دادا چلتے اور خُداوند کی فرمانبرداری کرتے تھے بُہت جلد پِھر گئے اور اُنہوں نے اُن کے سے کام نہ کِئے۔@"{Fپِھر خُداوند نے اُن کے لِئے اَیسے قاضی برپا کِئے جِنہوں نے اُن کو اُن کے غارت گروں کے ہاتھ سے چُھڑایا۔!1Fاور وہ جہاں کہِیں جاتے خُداوند کا ہاتھ اُن کی اذِیّت ہی پر تُلا رہتا تھا جَیسا خُداوند نے کہہ دِیا تھا اور اُن سے قَسم کھائی تھی ۔ سو وہ نِہایت تنگ آ گئے۔  Fاور خُداوند کا قہر اِسرا ئیل پر بھڑکا اور اُس نے اُن کو غارت گروں کے ہاتھ میں کر دِیا جو اُن کو لُوٹنے لگے اور اُس نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ جو آس پاس تھے بیچا ۔ سو وہ پِھر اپنے دُشمنوں کے سامنے کھڑے نہ ہو سکے۔xkF اور وہ خُداوند کو چھوڑ کر بعل اور عستارا ت کی پرستِش کرنے لگے۔1]F اور اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو جو اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تھا چھوڑ دِیا اور دُوسرے معبُودوں کی جو اُن کے چَوگِرد کی قَوموں کے دیوتاؤں میں سے تھے پَیروی کرنے اور اُن کو سِجدہ کرنے لگے اور خُداوند کو غُصّہ دِلایا۔ F اور بنی اِسرائیل نے خُداوند کے آگے بدی کی اور بعلِیم کی پرستِش کرنے لگے۔ r~~g}w|1zycxw ut*s7rcqp.oQmlk&j~i-gfNdCba`^^]]?[ZXlW3UTSRQ+ONMKLJIGFEDCNB{Ay@Y?>1=#<;:98?76v5w4]211 /.-+**G)('&& %$M"!_ %m$X)1 J t R W#C#ldCF #اور جعل بِن عبد باہر نِکل کر اُس شہر کے پھاٹک کے پاس جا کھڑا ہُؤا ۔ تب ابی ملِک اور اُس کے ساتھ کے آدمی کمِین گاہ سے اُٹھے۔3aF "سو ابی ملِک اور اُس کے ساتھ کے لوگ رات ہی کو اُٹھ چار غول ہو سِکم کے مُقابِل گھات میں بَیٹھ گئے۔3F !اور صُبح کو سُورج نِکلتے ہی سویرے اُٹھ کر شہر پر حملہ کر اور جب وہ اور اُس کے ساتھ کے لوگ تیرا سامنا کرنے کو نِکلیں تو جو کُچھ تُجھ سے بن آئے تُو اُن سے کر۔3F پس تُو اپنے ساتھ کے لوگوں کو لے کر رات کو اُٹھ اور مَیدان میں گھات لگا کر بَیٹھ جا۔<sF اور اُس نے چالاکی سے ابی ملِک کے پاس قاصِد روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ دیکھ جعل بن عبد اور اُس کے بھائی سِکم میں آئے ہیں اور شہر کو تُجھ سے بغاوت کرنے کی تحرِیک کر رہے ہیں۔)F جب اُس شہر کے حاکِم زبُول نے جعل بِن عبد کی یہ باتیں سُنِیں تو اُس کا قہر بھڑکا۔xkF کاش کہ یہ لوگ میرے ہاتھ کے نِیچے ہوتے تو مَیں ابی ملِک کو کنارے کر دیتا! اور اُس نے ابی ملِک سے کہا کہ تُو اپنے لشکر کو بڑھا اور نِکل آ۔-F اور جعل بِن عبد کہنے لگا ابی ملِک کَون ہے اور سِکم کَون ہے کہ ہم اُس کی اِطاعت کریں؟ کیا وہ یرُبّعل کا بیٹا نہیں اور کیا زبُول اُس کا منصبدار نہیں؟ تُم ہی سِکم کے باپ حمور کے لوگوں کی اِطاعت کرو ۔ ہم اُس کی اِطاعت کیوں کریں؟۔S~!F اور وہ کھیتوں میں گئے اور اپنے اپنے تاکِستانوں کا پَھل توڑا اور انگُوروں کا رس نِکالا اور خُوب خُوشی منائی اور اپنے دیوتا کے مندر میں جا کر کھایا پِیا اور ابی ملِک پر لَعنتیں برسائیں۔ };F تب جعل بِن عبد اپنے بھائیوں سمیت سِکم میں آیا اور اہِلِ سِکم نے اُس پر اِعتماد کِیا۔|7F تب سِکم کے لوگوں نے پہاڑوں کی چوٹیوں پر اُس کی گھات میں لوگ بِٹھائے اور وہ اُن کو جو اُس راستہ پاس سے گُذرتے لُوٹ لیتے تھے اور ابی ملِک کو اِس کی خبر ہُوئی۔{-F تاکہ جو ظُلم اُنہوں نے یرُبّعل کے ستّر بیٹوں پر کِیا تھا وہ اُن ہی پر آئے اور اُن کا خُون اُن کے بھائی ابی ملِک کے سر پر جِس نے اُن کو قتل کِیا اورسِکم کے لوگوں کے سر پر ہو جِنہوں نے اُس کے بھائیوں کے قتل میں اُس کی مدد کی تھی۔QzF تب خُدا نے ابی ملِک اورسِکم کے لوگوں کے درمِیان ایک بُری رُوح بھیجی اور اہلِ سِکم ابی ملِک سے دغابازی کرنے لگے۔ay=F اور ابی ملِک اِسرائیلِیوں پر تِین برس حاکِم رہا۔?xyF پِھر یُوتام دَوڑتا ہُؤا بھاگا اور بیر کو چلتا بنا اور اپنے بھائی ابی ملِک کے خَوف سے وہِیں رہنے لگا۔ w;F اور اگر نہیں تو ابی ملِک سے آگ نِکل کر سِکم کے لوگوں کو اور اہلِ مِلّو کو کھا جائے اور سِکم کے لوگوں اور اہلِ مِلّو کے بِیچ سے آگ نِکل کر ابی ملِک کو کھا جائےtvcF سو اگر تُم نے یرُبّعل اور اُس کے گھرانے کے ساتھ آج کے دِن راستی اور صداقت برتی ہے تو تُم ابی ملِک سے خُوش رہو اور وہ تُم سے خُوش رہے۔\u3F اور تُم نے آج میرے باپ کے گھرانے سے بغاوت کی اور اُس کے ستّر بیٹے ایک ہی پتّھر پر قتل کِئے اور اُس کی لَونڈی کے بیٹے ابی ملِک کوسِکم کے لوگوں کا بادشاہ بنایا اِس لِئے کہ وہ تُمہارا بھائی ہے)۔KtF (کیونکہ میرا باپ تُمہاری خاطِر لڑا اور اُس نے اپنی جان جوکھوں میں ڈالی اور تُم کو مِدیان کے ہاتھ سے چُھڑایا۔xskF سو بات یہ ہے کہ تُم نے جو ابی ملِک کو بادشاہ بنایا ہے اِس میں اگر تُم نے راستی و صداقت برتی ہے اور یرُبّعل اور اُس کے گھرانے سے اچّھا سلُوک کِیا اور اُس کے ساتھ اُس کے اِحسان کے حق کے مُطابِق برتاؤ کِیا ہے۔LrF اُونٹ کٹارے نے درختوں سے کہا اگر تُم سچ مُچ مُجھے اپنا بادشاہ مَسح کر کے بناؤ تو آؤ میرے سایہ میں پناہ لو اور اگر نہیں تو اُونٹ کٹارے سے آگ نِکل کر لُبنان کے دیوداروں کو کھا جائے۔zqoF تب اُن سب درختوں نے اُونٹ کٹارے سے کہا چل تُو ہی ہم پر سلطنت کر۔pp[F انگُور کی بیل نے اُن سے کہا کیا مَیں اپنی مَے کو جو خُدا اور اِنسان دونوں کو خُوش کرتی ہے چھوڑ کر درختوں پر حُکمرانی کرنے جاؤں؟۔vogF تب درختوں نے انگُور کی بیل سے کہا کہ تُو آ اور ہم پر سلطنت کر۔^n7F پر انجِیر کے درخت نے اُن سے کہا کیا مَیں اپنی مِٹھاس اور اچّھے اچّھے پَھلوں کو چھوڑ کر درختوں پر حُکمرانی کرنے جاؤں؟۔zmoF تب درختوں نے اِنجِیر کے درخت سے کہا کہ تُو آ اور ہم پر سلطنت کر۔0l[F تب زَیتُون کے درخت نے اُن سے کہا کیا مَیں اپنی چِکناہٹ کو جِس کے باعِث میرے وسِیلہ سے لوگ خُدا اور اِنسان کی تعظِیم کرتے ہیں چھوڑ کر درختوں پر حُکمرانی کرنے جاؤں؟۔ekEF ایک زمانہ میں درخت چلے تاکہ کِسی کومَسح کر کے اپنا بادشاہ بنائیں سو اُنہوں نے زَیتُون کے درخت سے کہا کہ تُو ہم پر سلطنت کر۔Sj!F جب یُوتام کو اِس کی خبر ہُوئی تو وہ جا کر کوہِ گرزِ یم کی چوٹی پر کھڑا ہُؤا اور اپنی آواز بُلند کی اور پُکار پُکار کر اُن سے کہنے لگا اَے سِکم کے لوگو میری سُنو! تاکہ خُدا تُمہاری سُنے۔eiEF تب سِکم کے سب آدمی اورسب اہلِ مِلّو جمع ہُوئے اور جا کر اُس سُتُون کے بلُوط کے پاس جوسِکم میں تھا ابی ملِک کو بادشاہ بنایا۔Wh)F اور وہ عُفرہ میں اپنے باپ کے گھر گیا اور اُس نے اپنے بھائِیوں یرُبّعل کے بیٹوں کو جو ستّر آدمی تھے ایک ہی پتّھر پر قتل کِیا پر یرُبّعل کا چھوٹا بیٹا یُوتام بچا رہا کیونکہ وہ چُھپ گیا تھا۔6ggF اور اُنہوں نے بعل برِیت کے گھر میں سے چاندی کے ستّر سِکّے اُس کو دِئے جِن کے وسِیلہ سے ابی ملِک نے شُہدے اور بدمعاش لوگوں کو اپنے ہاں لگا لِیا جو اُس کی پَیروی کرنے لگے۔?fyF اور اُس کے مامُوؤں نے اُس کے بارے میں سِکم کے سب لوگوں کے کانوں میں یہ باتیں ڈالِیں اور اُن کے دِل ابی ملِک کی پَیروی پر مائِل ہُوئے کیونکہ وہ کہنے لگے کہ یہ ہمارا بھائی ہے۔'eIF سِکم کے سب آدمیوں سے پُوچھ دیکھو کہ تُمہارے لِئے کیا بِہتر ہے ۔ یہ کہ یرُبّعل کے سب بیٹے جو ستّر آدمی ہیں وہ تُم پر سلطنت کریں یا یہ کہ ایک ہی کی تُم پرحُکومت ہو؟ اور یہ بھی یاد رکھّو کہ مَیں تُمہاری ہی ہڈّی اور تُمہارا ہی گوشت ہُوں۔Ld F تب یرُبّعل کا بیٹا ابی ملِک سِکم میں اپنے مامُوؤں کے پاس گیا اور اُن سے اور اپنے سب ننہال کے لوگوں سے کہا کہ۔icMF#اور نہ وہ یرُبّعل یعنی جِدعو ن کے خاندان کے ساتھ اُن سب نیکیوں کے عِوض میں جو اُس نے بنی اِسرائیل سے کی تِھیں مِہر سے پیش آئے۔Tb#F"اور بنی اِسرائیل نے خُداوند اپنے خُدا کو جِس نے اُن کو ہر طرف اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ سے رہائی دی تھی یاد نہ رکھّا۔naWF!اور جِدعو ن کے مَرتے ہی بنی اِسرائیل برگشتہ ہو کر بعلِیم کی پَیروی میں زِناکاری کرنے لگے اور بعل برِیت کو اپنا معبُود بنا لِیا۔k`QF اور یُوآ س کے بیٹے جِدعو ن نے خُوب عُمر رسِیدہ ہو کر وفات پائی اور ابیعزریوں کے عُفرہ میں اپنے باپ یُوآ س کی قبر میں دفن ہُؤا۔=_uFاور اُس کی ایک حَرم کے بھی جو سِکم میں تھی اُس سے ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام ابی ملِک رکھّا۔?^yFاور جِدعو ن کے ستّر بیٹے تھے جو اُس ہی کے صُلب سے پَیدا ہُوئے تھے کیونکہ اُس کی بُہت سی بِیویاں تِھیں۔k]QFاور یُوآ س کا بیٹا یرُبّعل جا کر اپنے گھر میں رہنے لگا۔ \Fیُوں مِدیانی بنی اِسرائیل کے آگے مغلُوب ہُوئے اور اُنہوں نے پِھر کبھی سر نہ اُٹھایا اور جِدعو ن کے دِنوں میں چالِیس برس تک اُس مُلک میں امن رہا۔S[!Fاور جِدعو ن نے اُن سے ایک افُود بنوایا اور اُسے اپنے شہر عُفرہ میں رکھّا اور وہاں سب اِسرائیلی اُس کی پَیروی میں زِناکاری کرنے لگے اور وہ جِدعو ن اور اُس کے گھرانے کے لِئے پھندا ٹھہرا۔&ZGFسو وہ سونے کی بالِیاں جو اُس نے مانگی تھِیں وزن میں ایک ہزار سات سَو مِثقال تھِیں علاوہ اُن چندن ہاروں اور جُھمکوں اور مِدیانی بادشاہوں کی ارغوانی پوشاک کے جو وہ پہنے تھے اور اُن زنجِیروں کے جو اُن کے اُونٹوں کے گلے میں پڑی تِھیں۔zYoFاُنہوں نے جواب دِیا کہ ہم اِن کو بڑی خُوشی سے دیں گے ۔ پس اُنہوں نے ایک چادر بِچھائی اور ہر ایک نے اپنی لُوٹ کی بالِیاں اُس پر ڈال دِیں۔AX}Fاور جِدعو ن نے اُن سے کہا کہ مَیں تُم سے یہ عرض کرتا ہُوں کہ تُم میں سے ہر شخص اپنی لُوٹ کی بالِیاں مُجھے دے دے (یہ لوگ اِسمٰعیلی تھے اِس لِئے اِن کے پاس سونے کی بالِیاں تِھیں)۔LWFتب جِدعو ن نے اُن سے کہا کہ نہ مَیں تُم پر حُکومت کرُوں اور نہ میرا بیٹا بلکہ خُداوند ہی تُم پر حُکومت کرے گا۔VFتب بنی اِسرائیل نے جِدعو ن سے کہا کہ تُو ہم پر حُکوت کر ۔ تُو اور تیرا بیٹا اور تیرا پوتا بھی کیونکہ تُونے ہم کو مِدیانیوں کے ہاتھ سے چُھڑایا۔vUgFتب زِبح اور ضِلمنع نے کہا تُو آپ اُٹھ کر ہم پر وار کر کیونکہ جَیسا آدمی ہوتا ہے وَیسی ہی اُس کی طاقت ہوتی ہے ۔ سو جِدعو ن نے اُٹھ کر زِبح اور ضِلمنع کو قتل کِیا اور اُن کے اُونٹوں کے گلے کے چندن ہار لے لِئے۔T'Fپِھر اُس نے اپنے بڑے بیٹے یتر کو حُکم کِیا کہ اُٹھ اُن کو قتل کر پر اُس لڑکے نے اپنی تلوار نہ کھینچی کیونکہ اُسے ڈر لگا اِس لِئے کہ وہ ابھی لڑکا ہی تھا۔{SqFتب اُس نے کہا کہ وہ میرے بھائی میری ماں کے بیٹے تھے ۔ سو خُداوند کی حیات کی قَسم اگر تُم اُن کو جِیتا چھوڑتے تو مَیں بھی تُم کو نہ مارتا۔HR Fپِھر اُس نے زِبح اور ضِلمنع سے کہا کہ وہ لوگ جِن کو تُم نے تبُور میں قتل کِیا کَیسے تھے؟ اُنہوں نے جواب دِیا جَیسا تُو ہے وَیسے ہی وہ تھے ۔ اُن میں سے ہر ایک شہزادوں کی مانِند تھا۔zQoFاور اُس نے فنُوا یل کا بُرج ڈھا کر اُس شہر کے لوگوں کو قتل کِیا۔?PyFتب اُس نے شہر کے بزُرگوں کو پکڑا اور ببُول اور سدا گُلاب کے کانٹے لے کر اُن سے سُکاّتیوں کی تادِیب کی۔}OuFتب وہ سُکاّتیوں کے پاس آ کر کہنے لگا کہ زِبح اور ضِلمنع کو دیکھ لو جِن کی بابت تُم نے طنزاً مُجھ سے کہا تھا کیا زِبح اور ضِلمنع کے ہاتھ تیرے قبضہ میں آ گئے ہیں کہ ہم تیرے آدمِیوں کو جو تھک گئے ہیں روٹِیاں دیں؟۔N+Fاور اُس نے سُکّاتیوں میں سے ایک جوان کو پکڑ کر اُس سے دریافت کِیا ۔ سو اُس نے اُسے سُکّات کے سرداروں اور بزُرگوں کا حال بتا دِیا جو شُمار میں ستتّر تھے۔zMoF اور یُوآ س کا بیٹا جِدعو ن حرس کی چڑھائی کے پاس سے جنگ سے لَوٹا۔LF اور زِبح اور ضِلمنع بھاگے اور اُس نے اُن کا پِیچھا کر کے اُن دونوں مِدیانی بادشاہوں زِبح اور ضِلمنع کو پکڑ لِیا اور سارے لشکر کو بھگا دِیا۔ KF سو جِدعو ن اُن لوگوں کے راستہ سے جو نُبح اور یُگبہا ہ کے مشرِق کی طرف ڈیروں میں رہتے تھے گیا اور اُس لشکر کو مارا کیونکہ وہ لشکر بے فِکر پڑا تھا۔lJSF اور زِبح اور ضِلمنع اپنے قرِیباً پندرہ ہزار آدمِیوں کے لشکر سمیت قرقوُر میں تھے کیونکہ فقط اِتنے ہی اہِلِ مشرِق کے لشکر میں سے بچ رہے تھے اِس لِئے کہ ایک لاکھ بِیس ہزار شمشیر زن مَرد قتل ہو گئے تھے۔4IcF سو اُس نے فنُوایل کے باشِندوں سے بھی کہا کہ جب مَیں سلامت لَوٹُوں گا تو اِس بُرج کو ڈھا دُوں گا۔H3Fپِھر وہاں سے وہ فنُوایل کو گیا اور وہاں کے لوگوں سے بھی اَیسی ہی بات کہی اور فنُوا یل کے لوگوں نے بھی اُسے وَیسا ہی جواب دِیا جَیسا سُکّاتیوں نے دِیا تھا۔~GwFجِدعو ن نے کہا جب خُداوند زِبح اور ضِلمنع کو میرے ہاتھ میں کر دے گا تو مَیں تُمہارے گوشت کو ببُول اور سدا گُلاب کے کانٹوں سے نُچواؤں گا۔OFFسُکّات کے سرداروں نے کہا کیا زِبح اور ضِلمنع کے ہاتھ اب تیرے قبضہ میں آ گئے ہیں جو ہم تیرے لشکر کو روٹیاں دیں؟۔MEFتب اُس نے سُکاّت کے باشِندوں سے کہا کہ اِن لوگوں کو جو میرے پَیرو ہیں روٹی کے گِردے دو کیونکہ یہ تھک گئے ہیں اور مَیں مِدیان کے دونوں بادشاہوں زِبح اور ضِلمنع کا پِیچھا کر رہا ہُوں۔sDaFتب جِدعو ن اور اُس کے ساتھ کے تِین سَو آدمی جو باوُجُود تھکے ماندے ہونے کے پِھر بھی پِیچھا کرتے ہی رہے تھے یَرد ن پر آ کر پار اُترے۔8CkFخُدا نے مِدیا ن کے سردار عور یب اور زئیب کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا ۔ پس تُمہاری طرح مَیں کر ہی کیا سکا ہُوں؟ جب اُس نے یہ کہا تو اُن کا غُصّہ اُس کی طرف سے دِھیما ہو گیا۔uBeFاُس نے اُن سے کہا مَیں نے تُمہاری طرح بھلا کِیا ہی کیا ہے؟ کیا افرا ئِیم کے چھوڑے ہُوئے انگُور بھی ابیعزر کی فصل سے بِہتر نہیں ہیں؟۔1A _Fاور افرا ئِیم کے لوگوں نے اُس سے کہا کہ تُو نے ہم سے یہ سلُوک کیوں کِیا کہ جب تُو مِدیانیوں سے لڑنے کو چلا تو ہم کو نہ بُلوایا؟ سو اُنہوں نے اُس کے ساتھ بڑا جھگڑا کِیا۔@Fاور اُنہوں نے مِدیا ن کے دو سرداروں عور یب اور زئیب کو پکڑ لِیا اور عور یب کو عور یب کی چٹان پر اور زئیب کو زئیب کے کولُھو کے پاس قتل کِیا اور مِدیانیوں کو رگیدا اور عور یب اور زئیب کے سر یَرد ن پار جِدعو ن کے پاس لے آئے۔p?[Fاور جِدعو ن نے افرا ئِیم کے تمام کوہستانی مُلک میں قاصِد روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ مِدیانیوں کے مُقابلہ کو اُتر آؤ اور اُن سے پہلے پہلے دریایِ یَرد ن کے گھاٹوں پر بَیت برہ تک قابِض ہو جاؤ ۔ تب سب افرائِیمی جمع ہو کر دریایِ یَرد ن کے گھاٹوں پر بَیت برہ تک قابِض ہو گئے۔A>}Fتب اِسرائیلی مَرد نفتا لی اور آشر اور منسّی کی حُدُود سے جمع ہو کر نِکلے اور مِدیانیوں کا پِیچھا کِیا۔s=aFاور اُنہوں نے تِین سَو نرسِنگوں کو پُھونکا اور خُداوند نے ہر شخص کی تلوار اُس کے ساتھی اور سب لشکر پر چلوائی اور سارا لشکر صرِیرا ت کی طرف بَیت سِطّہ تک اور طبّات کے قرِیب ابِیل محُولہ کی سرحد تک بھاگا۔q<]Fاور یہ سب کے سب لشکرگاہ کے چَوگِرد اپنی اپنی جگہ کھڑے ہو گئے ۔ تب سارا لشکر دَوڑنے لگا اور اُنہوں نے چِلاّ چِلاّ کر اُن کو بھگایا۔p;[Fاور اُن تِینوں غولوں نے نرسِنگے پُھونکے اور گھڑے توڑے اور مشعلوں کو اپنے بائیں ہاتھ میں اور نرسِنگوں کو پُھونکنے کے لِئے اپنے دہنے ہاتھ میں لے لِیا اور چِلاّ اُٹھے کہ یہووا ہ کی اور جِدعو ن کی تلوار!۔e:EFسو بِیچ کے پہر کے شرُوع میں جب نئے پہرے والے بدلے گئے تو جِدعو ن اور وہ سَو آدمی جو اُس کے ساتھ تھے لشکرگاہ کے کنارے آئے اور اُنہوں نے نرسِنگے پُھونکے اور اُن گھڑوں کو جو اُن کے ہاتھ میں تھے توڑا۔ 9Fجب مَیں اور وہ سب جو میرے ساتھ ہیں نرسِنگا پُھونکیں تو تُم بھی لشکرگاہ کی ہر طرف نرسِنگے پُھونکنا اور للکارنا کہ یہووا ہ کی اور جِدعو ن کی تلوار۔8)Fاور اُس نے اُن سے کہا کہ مُجھے دیکھتے رہنا اور وَیسا ہی کرنا اور دیکھو! جب مَیں لشکرگاہ کے کنارے جا پہنچُوں توجو کُچھ مَیں کرُوں تُم بھی وَیسا ہی کرنا۔)7MFاور اُس نے اُن تِین سَو آدمیوں کے تِین غول کِئے اور اُن سبھوں کے ہاتھ میں ایک ایک نرسِنگا اور اُس کے ساتھ ایک ایک خالی گھڑا دِیا اور ہر گھڑے کے اندر ایک مشعل تھی۔B6Fجب جِدعو ن نے خواب کا مضمُون اور اُس کی تعبِیر سُنی تو سِجدہ کِیا اور اِسرائیلی لشکر میں لَوٹ کر کہنے لگا اُٹھو کیونکہ خُداوند نے مِدیانی لشکر کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔55eFتب اُس کے ساتھی نے جواب دِیا کہ یہ یُوآ س کے بیٹے جِدعو ن اِسرائیلی مَرد کی تلوار کے سِوا اَور کُچھ نہیں ۔ خُدا نے مِدیا ن کو اور سارے لشکر کو اُس کے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔4)F اور جب جِدعو ن پُہنچا تو دیکھو وہاں ایک شخص اپنا خواب اپنے ساتھی سے بیان کرتا ہُؤا کہہ رہا تھا دیکھ مَیں نے ایک خواب دیکھا ہے کہ جَو کی ایک روٹی مِدیانی لشکرگاہ میں گِری اور لُڑھکتی ہُوئی ڈیرے کے پاس پُہنچی اور اُس سے اَیسی ٹکرائی کہ وہ گِر گیا اور اُس کو اَیسا اُلٹ دِیا کہ وہ ڈیرا فرش ہو گیا۔>3wF اور مِدیانی اور عمالِیقی اور اہلِ مشرِق کثرت سے وادی کے بِیچ ٹِڈّیوں کی مانِند پَھیلے پڑے تھے اور اُن کے اُونٹ کثرت کے سبب سے سمُندر کے کنارے کی ریت کی مانِند بے شُمار تھے۔r2_F اور تُو سُن لے گا کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں ۔ اِس کے بعد تُجھ کو ہِمّت ہو گی کہ تُو اُس لشکرگاہ میں اُتر جائے ۔ چُنانچہ وہ اپنے نَوکر فُوراہ کو ساتھ لے کر اُن سِپاہِیوں کے پاس جو اُس لشکرگاہ کے کنارے تھے گیا۔"1?F لیکن اگر تُو نِیچے جاتے ڈرتا ہے تو تُو اپنے نَوکر فُوراہ کے ساتھ لشکرگاہ میں اُتر جا۔\03F اور اُسی رات خُداوند نے اُس سے کہا کہ اُٹھ اور نِیچے لشکرگاہ میں اُتر جا کیونکہ مَیں نے اُسے تیرے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔/%Fتب اُن لوگوں نے اپنا اپنا توشہ اور نرسِنگا اپنے اپنے ہاتھ میں لِیا اور اُس نے سب اِسرائیلی مَردوں کو اُن کے ڈیروں کی طرف روانہ کر دِیا پر اُن تِین سَو مَردوں کو رکھ لِیا اور مِدیانیوں کی لشکرگاہ اُس کے نِیچے وادی میں تھی۔r._Fتب خُداوند نے جِدعو ن سے کہا کہ مَیں اِن تِین سَو آدمِیوں کے وسِیلہ سے جِنہوں نے چپڑ چپڑ کر کے پِیا تُم کو بچاؤں گا اور مِدیانیوں کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا اور باقی سب لوگ اپنی اپنی جگہ کو لَوٹ جائیں۔~-wFسو جِنہوں نے اپنا ہاتھ اپنے مُنہ سے لگا کر چپڑ چپڑ کر کے پِیا وہ گِنتی میں تِین سَو مَرد تھے اور باقی سب لوگوں نے گُھٹنے ٹیک کر پانی پِیا۔i,MFسو وہ اُن لوگوں کو چشمہ کے پاس نِیچے لے گیا اور خُداوند نے جِدعو ن سے کہا کہ جو جو اپنی زُبان سے پانی چپڑ چپڑ کر کے کُتّے کے طرح پِئے اُس کو الگ رکھ اور وَیسے ہی ہر اَیسے شخص کو جو گُھٹنے ٹیک کر پِئے۔+ Fتب خُداوند نے جِدعو ن سے کہا کہ لوگ اب بھی زِیادہ ہیں سو تُو اُن کو چشمہ کے پاس نِیچے لے آ اور وہاں مَیں تیری خاطِر اُن کو آزماؤں گا اور اَیسا ہو گا کہ جِس کی بابت مَیں تُجھ سے کہُوں کہ یہ تیرے ساتھ جائے وُہی تیرے ساتھ جائے اور جِس کے حق میں مَیں کہُوں کہ یہ تیرے ساتھ نہ جائے وہ نہ جائے۔V*'Fسو تُو اب لوگوں میں سُنا سُنا کر مُنادِی کر دے کہ جو کوئی ترسان اور ہِراسان ہو وہ لَوٹ کر کوہِ جِلعاد سے چلا جائے چُنانچہ اُن لوگوں میں سے بائِیس ہزار تو لَوٹ گئے اور دس ہزار باقی رہ گئے۔)}Fتب خُداوند نے جِدعو ن سے کہا تیرے ساتھ کے لوگ اِتنے زِیادہ ہیں کہ مَیں مِدیانیوں کو اُن کے ہاتھ میں نہیں کر سکتا ۔ اَیسا نہ ہو کہ اِسرائیلی میرے سامنے اپنے اُوپر فخر کر کے کہنے لگیں کہ ہمارے ہاتھ نے ہم کو بچایا۔M( Fتب یرُبّعل یعنی جِدعو ن اور سب لوگ جو اُس کے ساتھ تھے سویرے ہی اُٹھے اور حرود کے چشمہ کے پاس ڈیرا کِیا اور مِدیانیوں کی لشکرگاہ اُن کے شِمال کی طرف کوہِ مورہ کے مُتّصِل وادی میں تھی۔$'CF(سو خُدا نے اُس رات اَیسا ہی کِیا کیونکہ فقط اُون ہی خُشک رہی اور ساری زمِین پر اوس پڑی۔)&MF'تب جِدعو ن نے خُدا سے کہا کہ تیرا غُصّہ مُجھ پر نہ بھڑکے ۔ مَیں فقط ایک بار اَور عرض کرتا ہُوں ۔ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ فقط ایک بار اَور اِس اُون سے آزمایش کر لُوں ۔ اب صِرف اُون ہی اُون خُشک رہے اور آس پاس کی سب زمِین پر اوس پڑے۔i%MF&اور اَیسا ہی ہُؤا کیونکہ وہ صُبح کو جو سویرے اُٹھا اور اُس اُون کو دبایا اور اُون میں سے اوس نچوڑی تو پِیالہ بھر پانی نِکلا۔ $F%تو دیکھ مَیں بھیڑ کی اُون کھلِیہان میں رکھ دُوں گا سو اگر اوس فقط اُون ہی پر پڑے اور آس پاس کی زمِین سب سُوکھی رہے تو مَیں جان لُوں گا کہ تُو اپنے قَول کے مُطابِق بنی اِسرائیل کو میرے ہاتھوں کے وسِیلہ سے رہائی بخشے گا۔Y#-F$تب جِدعو ن نے خُدا سے کہا کہ اگر تُو اپنے قَول کے مُطابِق میرے ہاتھ کے وسِیلہ سے بنی اِسرائیل کو رہائی دیناچاہتا ہے۔N"F#پِھر اُس نے سارے منسّی کے پاس قاصِد بھیجے۔ سو وہ بھی اُس کی پَیروی میں فراہم ہُوئے اور اُس نے آشر اور زبُولُو ن اور نفتا لی کے پاس بھی قاصِد روانہ کِئے ۔ سو وہ اُن کے اِستقبال کو آئے۔_!9F"تب خُداوند کی رُوح جِدعو ن پر نازِل ہُوئی سو اُس نے نرسِنگا پُھونکا اور ابیعز ر کے لوگ اُس کی پَیروی میں اِکٹّھے ہُوئے۔P F!تب سب مِدیانی اور عمالِیقی اور اہِل مشرِق اِکٹّھے ہُوئے اور پار ہو کر یِزرعیل کی وادی میں اُنہوں نے ڈیرا کِیا۔oYF اِس لِئے اُس نے اُس دِن جِدعو ن کا نام یہ کہہ کر یرُبّعل رکھّا کہ بعل آپ اِس سے جھگڑ لے اِس لِئے کہ اِس نے اُس کا مذبح ڈھا دِیا ہے۔;qFیُوآ س نے اُن سبھوں کو جو اُس کے سامنے کھڑے تھے کہا کیا تُم بعل کے واسطے جھگڑا کرو گے یا تُم اُسے بچا لو گے؟ ۔ جو کوئی اُس کی طرف سے جھگڑا کرے وہ اِسی صُبح مارا جائے ۔ اگر وہ خُدا ہے تو آپ ہی اپنے لِئے جھگڑے کیونکہ کِسی نے اُس کا مذبح ڈھا دِیا ہے۔9Fتب اُس شہر کے لوگوں نے یُوآ س سے کہا کہ اپنے بیٹے کو نِکال لا تاکہ قتل کِیا جائے اِس لِئے کہ اُس نے بعل کا مذبح ڈھا دِیا اور اُس کے پاس کی یسِیرت کاٹ ڈالی ہے۔ Fاور وہ آپس میں کہنے لگے کِس نے یہ کام کِیا؟ اور جب اُنہوں نے تحقِیقات اور پُرسِش کی تو لوگوں نے کہا کہ یُوآ س کے بیٹے جِدعو ن نے یہ کام کِیا ہے۔H Fجب اُس شہر کے لوگ صُبح سویرے اُٹھے تو کیا دیکھتے ہیں کہ بعل کا مذبح ڈھایا ہُؤا اور اُس کے پاس کی یسِیرت کٹی ہُوئی اور اُس مذبح پر جو بنایا گیا تھا وہ دُوسرا بَیل چڑھایا ہُؤا ہے۔Fتب جِدعو ن نے اپنے نَوکروں میں سے دس آدمِیوں کو ساتھ لے کر جَیسا خُداوند نے اُسے فرمایا تھا کِیا اور چُونکہ وہ یہ کام اپنے باپ کے خاندان اور اُس شہر کے باشِندوں کے ڈر سے دِن کو نہ کر سکا اِس لِئے اُسے رات کو کِیا۔CFاور خُداوند اپنے خُدا کے لِئے اِس گڑھی کی چوٹی پر قاعِدہ کے مُطابِق ایک مذبح بنا اور اُس دُوسرے بَیل کو لے کر اُس یسِیرت کی لکڑی سے جِسے تُو کاٹ ڈالے گا سوختنی قُربانی گُذران۔BFاور اُسی رات خُداوند نے اُسے کہا کہ اپنے باپ کا جوان بَیل یعنی وہ دُوسرا بَیل جو سات برس کا ہے لے اور بعل کے مذبح کو جو تیرے باپ کا ہے ڈھا دے اور اُس کے پاس کی یسِیرت کو کاٹ ڈال۔lSFتب جِدعو ن نے وہاں خُداوند کے لِئے مذبح بنایا اور اُس کا نام یہووا ہ سلوم رکھّا اور وہ ابیعزریوں کے عُفرہ میں آج تک مَوجُود ہے۔}Fخُداوند نے اُس سے کہا تیری سلامتی ہو! خَوف نہ کر ۔ تُو مَرے گا نہیں۔Fاور جِدعو ن نے جان لِیا کہ وہ خُداوند کا فرِشتہ تھا ۔ سو جِدعو ن کہنے لگا افسوس ہے اَے مالِک خُداوند کہ مَیں نے خُداوند کے فرِشتہ کو رُوبرُو دیکھا۔ z~}|}|{=z^yxswBv2uus=qq oon`ll0k]ji`hh6g!fddbaa` _^]]\[ZYYWVVU^TSRAQP,OML>KJJ$HNFE9CBsA@?k>s=;;6: 9e77G6)43j20/.{-,c+5)(%&% $#""/!~ Vww!">1#>{R + =saFاور اُس نے آ کر اپنے ماں باپ سے کہا مَیں نے فِلستِیوں کی بیٹِیوں میں سے تِمنت میں ایک عَورت دیکھی ہے سو تُم اُس سے میرا بیاہ کرا دو۔* QFاور سمسُو ن تِمنت کو گیا اور تِمنت میں اُس نے فِلستِیوں کی بیٹِیوں میں سے ایک عَورت دیکھی۔)~MF اور خُداوند کی رُوح اُسے محنے دان میں جو صُرعہ اور اِستا ل کے درمِیان ہے تحرِیک دینے لگی۔R}F اور اُس عَورت کے ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام سمسُو ن رکھّا اور وہ لڑکا بڑھا اور خُداوند نے اُسے برکت دی۔R|F اُس کی بِیوی نے اُس سے کہا اگر خُداوند یِہی چاہتا کہ ہم کو مار دے تو سوختنی اور نذر کی قُربانی ہمارے ہاتھ سے قبُول نہ کرتا اور نہ ہم کو یہ واقِعات دِکھاتا اور نہ ہم سے اَیسی باتیں کہتا۔{5F اور منوحہ نے اپنی بِیوی سے کہا ہم اب ضرُور مَر جائیں گے کیونکہ ہم نے خُدا کو دیکھا۔Zz/F پر خُداوند کا فرِشتہ نہ پِھر منوحہ کو دِکھائی دِیا نہ اُس کی بِیوی کو ۔ تب منوحہ نے جانا کہ وہ خُداوند کا فرِشتہ تھا۔OyF کیونکہ اَیسا ہُؤا کہ جب شُعلہ مذبح پر سے آسمان کی طرف اُٹھا تو خُداوند کا فرِشتہ مذبح کے شُعلہ میں ہو کر اُوپر چلا گیا اور منوحہ اور اُس کی بِیوی دیکھ کر اَوندھے مُنہ زمِین پر گِرے۔?xyF تب منوحہ نے بکری کا وہ بچّہ مع اُس کی نذر کی قُربانی کے لے کر ایک چٹان پر خُداوند کے لِئے اُن کو گُذرانا اور فرِشتہ نے منوحہ اور اُس کی بِیوی کے دیکھتے دیکھتے عجِیب کام کِیا۔ w;F خُداوند کے فرِشتہ نے اُس سے کہا تُو کیوں میرا نام پُوچھتا ہے کیونکہ وہ تو عجِیب ہے؟۔Uv%F پِھر منوحہ نے خُداوند کے فرِشتہ سے کہا کہ تیرا نام کیا ہے تاکہ جب تیری باتیں پُوری ہوں تو ہم تیرا اِکرام کر سکیں؟۔Su!F تب خُداوند کے فرِشتہ نے منوحہ کو جواب دِیا کہ اگر تُو مُجھے روک بھی لے تَو بھی مَیں تیری روٹی نہیں کھانے کا پر اگر تُو سوختنی قُربانی تیّار کرنا چاہے تو تُجھے لازِم ہے کہ اُسے خُداوند کے لِئے گُذرانے کیونکہ منوحہ نہیں جانتا تھا کہ وہ خُداوند کا فرِشتہ ہے۔OtF منوحہ نے خُداوند کے فرِشتہ سے کہا کہ اِجازت ہو تو ہم تُجھ کو روک لیں اور بکری کا ایک بچّہ تیرے لِئے تیّار کریں۔%sEF وہ اَیسی کوئی چِیز جو تاک سے پَیدا ہوتی ہے نہ کھائے اور مَے یا نشہ کی چِیز نہ پِئے اور نہ کوئی ناپاک چِیز کھائے اور جو کُچھ مَیں نے اُسے حُکم دِیا یہ اُسے مانے۔?ryF خُداوند کے فرِشتہ نے منوحہ سے کہا اُن سب چِیزوں سے جِن کا ذِکر مَیں نے اِس عَورت سے کِیا یہ پرہیز کرے۔*qOF تب منوحہ نے کہا تیری باتیں پُوری ہوں! پر اُس لڑکے کا کَیسا طَور و طرِیق اور کیا کام ہو گا؟۔3paF تب منوحہ اُٹھ کر اپنی بِیوی کے پِیچھے پِیچھے چلا اور اُس مَرد کے پاس آ کر اُس سے کہا کیا تُو وُہی مَرد ہے جِس نے اِس عَورت سے باتیں کی تِھیں؟ اُس نے کہا مَیں وُہی ہُوں۔ oF سو اُس عَورت نے جلدی کی اور دَوڑ کر اپنے شَوہر کو خبر دی اور اُس سے کہا کہ دیکھ وُہی مَرد جو اُس دِن میرے پاس آیا تھا اب پِھر مُجھے دِکھائی دِیا۔ n F اور خُدا نے منوحہ کی عرض سُنی اور خُدا کا فرِشتہ اُس عَورت کے پاس جب وہ کھیت میں بَیٹھی تھی پِھر آیا پر اُس کا شَوہر منوحہ اُس کے ساتھ نہیں تھا۔xmkF تب منوحہ نے خُداوند سے درخواست کی اور کہا اَے میرے مالِک مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ وہ مَردِ خُدا جِسے تُو نے بھیجا تھا ہمارے پاس پِھر آئے اور ہم کو سِکھائے کہ ہم اُس لڑکے سے جو پَیدا ہونے کو ہے کیا کریں۔dlCF پر اُس نے مُجھ سے کہا دیکھ تُو حامِلہ ہو گی اور تیرے بیٹا ہو گا ۔ سو تُو مَے یا نشہ کی چِیز نہ پِینا اور نہ کوئی ناپاک چِیز کھانا کیونکہ وہ لڑکا پیٹ ہی سے اپنے مَرنے کے دِن تک خُدا کا نذِیر رہے گا۔k F اُس عَورت نے جا کر اپنے شَوہر سے کہاکہ ایک مَردِ خُدا میرے پاس آیا ۔ اُس کی صُورت خُدا کے فرشتہ کی صُورت کی طرح نِہایت مُہِیب تھی اور مَیں نے اُس سے نہیں پُوچھا کہ تُو کہاں کا ہے؟ اور نہ اُس نے مُجھے اپنا نام بتایا۔pj[F کیونکہ دیکھ تُو حامِلہ ہو گی اور تیرے بیٹا ہو گا ۔ اُس کے سر پر کبھی اُسترہ نہ پِھرے اِس لِئے کہ وہ لڑکا پیٹ ہی سے خُدا کا نذِیر ہو گا اور وہ اِسرائیلِیوں کو فلِستیوں کے ہاتھ سے رہائی دینا شرُوع کرے گا۔i}F سو خبردار مَے یا نشہ کی چِیز نہ پِینا اور نہ کوئی ناپاک چِیز کھانا۔ hF اور خُداوند کے فرِشتہ نے اُس عَورت کو دِکھائی دے کر اُس سے کہا دیکھ تُو بانجھ ہے اور تیرے بچّہ نہیں ہوتا پر تُو حامِلہ ہو گی اور تیرے بیٹا ہو گا۔egEF اور دانِیوں کے گھرانے میں صُرعہ کا ایک شخص تھا جِس کا نام منوحہ تھا ۔ اُس کی بِیوی بانجھ تھی ۔ سو اُس کے کوئی بچّہ نہ ہُؤا۔Uf 'F اور بنی اِسرائیل نے پِھر خُداوند کے آگے بدی کی اور خُداوند نے اُن کو چالِیس برس تک فِلستِیوں کے ہاتھ میں کر رکھّا۔|esF اور فِرعاتونی ہِلّیل کا بیٹا عبدو ن مَر گیا اور عمالِیقیوں کے کوہِستانی عِلاقہ میں فِرعاتون میں جو افرا ئِیم کے مُلک میں ہے دفن ہُؤا۔[d1F اور اُس کے چالِیس بیٹے اور تِیس پوتے تھے جو ستّر جوان گدھوں پر سوار ہوتے تھے اور وہ آٹھ برس اِسرائیلِیوں کا قاضی رہا۔cF اِس کے بعد فِرعاتونی ہِلّیل کا بیٹا عبدو ن اِسرا ئیل کا قاضی ہُؤا۔b7F اور زبُولُونی ایلو ن مَر گیا اور ایّالو ن میں جو زبُولُون کے مُلک میں ہے دفن ہُؤا۔-aUF اور اُس کے بعد زبُولُونی ایلو ن اِسرا ئیل کا قاضی ہُؤا اور وہ دس برس اِسرا ئیل کا قاضی رہا۔]`5F اور اِبصا ن مَر گیا اور بَیت لحم میں دفن ہُؤا۔_-F اُس کے تِیس بیٹے تھے اور تِیس بیٹِیاں اُس نے باہر بیاہ دِیں اور باہر سے اپنے بیٹوں کے لِئے تِیس بیٹِیاں لے آیا ۔ وہ سات برس تک اِسرائیلِیوں کا قاضی رہا۔o^YF اُس کے بعد بَیت لحمی اِبصا ن اِسرائیلِیوں کا قاضی ہُؤا۔k]QF اور اِفتاح چھ برس تک بنی اِسرائیل کا قاضی رہا ۔ پِھر جِلعادی اِفتاح نے وفات پائی اور جِلعاد کے شہروں میں سے ایک میں دفن ہُؤا۔y\mF تو وہ اُس سے کہتے شِبُّلَت تو بول تو وہ سِبُّلَت کہتا کیونکہ اُس سے اُس کا صحِیح تلفُّظ نہیں ہو سکتا تھا ۔ تب وہ اُسے پکڑ کر یَرد ن کے گھاٹوں پر قتل کر دیتے تھے ۔ سو اُس وقت بیالِیس ہزار افرائِیمی قتل ہُوئے۔[)F اور جِلعادِیوں نے افرایئمِیوں کا راستہ روکنے کے لِئے یَرد ن کے گھاٹوں کو اپنے قبضہ میں کر لِیا اور جو بھاگا ہُؤا افرائِیمی کہتا کہ مُجھے پار جانے دو تو جِلعادی اُس سے کہتے کہ کیا تُو افرائِیمی ہے؟ اگر وہ جواب دِیتا نہیں۔{ZqF تب اِفتاح سب جِلعادِیوں کو جمع کر کے افرایئمِیوں سے لڑا اور جِلعادِیوں نے افرائیمِیوں کو مار لِیا کیونکہ وہ کہتے تھے کہ تُم جِلعادی افرا ئِیم ہی کے بھگوڑے ہو جو افرایئمِیوں اور منسّیوں کے درمِیان رہتے ہو۔ YF اور جب مَیں نے یہ دیکھا کہ تُم مُجھے نہیں بچاتے تو مَیں نے اپنی جان ہتھیلی پر رکھّی اور بنی عمُّون کے مُقابلہ کو چلا اور خُداوند نے اُن کو میرے ہاتھ میں کر دِیا ۔ پس تُم آج کے دِن مُجھ سے لڑنے کو میرے پاس کیوں چلے آئے؟۔*XOF اِفتاح نے اُن کو جواب دِیا کہ میرا اور میرے لوگوں کا بڑا جھگڑا بنی عمُّون کے ساتھ ہو رہا تھا اور جب مَیں نے تُم کو بُلوایا تو تُم نے اُن کے ہاتھ سے مُجھے نہ بچایا۔RW !F تب افرا ئِیم کے لوگ جمع ہو کر شِمال کی طرف گئے اور اِفتاح سے کہنے لگے کہ جب تُو بنی عمُّون سے جنگ کرنے کو گیا تو ہم کو ساتھ چلنے کو کیوں نہ بُلوایا؟ سو ہم تیرے گھر کو تُجھ سمیت جلائیں گے۔>VwF (کہ سال بسال اِسرائیلی عَورتیں جا کر برس میں چار دِن تک اِفتاح جِلعادی کی بیٹی کی یادگاری کرتی تِھیں۔VU'F 'اور دو مہِینے کے بعد وہ اپنے باپ کے پاس لَوٹ آئی اور وہ اُس کے ساتھ وَیسا ہی پیش آیا جَیسی مَنّت اُس نے مانی تھی ۔ اِس لڑکی نے مَرد کا مُنہ نہ دیکھا تھا۔ سو بنی اِسرائیل میں یہ دستُور چلا۔xTkF &اُس نے کہا جا اور اُس نے اُسے دو مہِینے کی رُخصت دی اور وہ اپنی ہمجولِیوں کو لے کر گئی اور پہاڑوں پر اپنے کُنوارپن پر ماتم کرتی پِھری۔ESF %پِھر اُس نے اپنے باپ سے کہا میرے لِئے اِتنا کر دِیا جائے کہ دو مہِینے کی مُہلت مُجھ کو مِلے تاکہ مَیں جا کر پہاڑوں پر اپنی ہمجولِیوں کے ساتھ اپنے کُنوارپن پر ماتم کرتی پِھرُوں۔LRF $اُس نے اُس سے کہا اَے میرے باپ تُو نے خُداوند کو زُبان دی ہے سو جو کُچھ تیرے مُنہ سے نِکلا ہے وُہی میرے ساتھ کر اِس لِئے کہ خُداوند نے تیرے دُشمنوں بنی عمُّون سے تیرا اِنتِقام لِیا۔hQKF #جب اُس نے اُس کو دیکھا تو اپنے کپڑے پھاڑ کر کہا ہائے میری بیٹی تُو نے مُجھے پست کر دِیا اور جو مُجھے دُکھ دیتے ہیں اُن میں سے ایک تُو ہے کیونکہ مَیں نے خُداوند کو زُبان دی ہے اور مَیں پلٹ نہیں سکتا۔OPF "اور اِفتاح مِصفاہ کو اپنے گھر آیا اور اُس کی بیٹی طبلے بجاتی اور ناچتی ہُوئی اُس کے اِستِقبال کو نِکل کر آئی اور وُہی ایک اُس کی اَولاد تھی ۔ اُس کے سِوا اُس کے کوئی بیٹی بیٹا نہ تھا۔O/F !اور اُس نے عرو عیر سے مِنِّیت تک جو بِیس شہر ہیں اور ابِیل کرامِیم تک بڑی خُونریزی کے ساتھ اُن کو مارا۔ اِس طرح بنی عمُّون بنی اِسرائیل سے مغلُوب ہُوئے۔.NWF تب اِفتاح بنی عمُّون کی طرف اُن سے لڑنے کو گیا اور خُداوند نے اُن کو اُس کے ہاتھ میں کر دِیا۔hMKF تو جب مَیں بنی عمُّون کی طرف سے سلامت لَوٹُوں گا اُس وقت جو کوئی پہلے میرے گھر کے دروازہ سے نِکل کر میرے اِستِقبال کو آئے وہ خُداوند کا ہو گا اور مَیں اُس کوسوختنی قُربانی کے طَور پر گُذرانُوں گا۔7LiF اور اِفتاح نے خُداوند کی مَنّت مانی اور کہا کہ اگر تُو یقِیناً بنی عمُّون کو میرے ہاتھ میں کر دے۔KF تب خُداوند کی رُوح اِفتاح پر نازِل ہُوئی اور وہ جِلعاد اور منسّی سے گُذر کر جِلعاد کے مِصفاہ میں آیا اور جِلعاد کے مِصفا ہ سے بنی عمُّون کی طرف چلا۔,JSF لیکن بنی عمُّون کے بادشاہ نے اِفتا ح کی یہ باتیں جو اُس نے اُسے کہلا بھیجی تِھیں نہ مانِیں۔*IOF غرض مَیں نے تیری خطا نہیں کی بلکہ تیرا مُجھ سے لڑنا تیری طرف سے مُجھ پر ظُلم ہے ۔ پس خُداوند ہی جو مُنصِف ہے بنی اِسرائیل اور بنی عمُّون کے درمِیان آج اِنصاف کرے۔[H1F جب اِسرائیلی حسبو ن اور اُس کے قصبوں اور عرو عیراور اُس کے قصبوں اور اُن سب شہروں میں جو ارنُو ن کے کنارے کنا رے ہیں تِین سَو برس سے بسے ہیں تو اِس عرصہ میں تُم نے اُن کو کیوں نہ چُھڑا لِیا؟۔tGcF اور کیا تُوصفور کے بیٹے بلق سے جو موآب کا بادشاہ تھا کُچھ بِہتر ہے؟ کیا اُس نے اِسرائیلِیوں سے کبھی جھگڑا کِیا یا کبھی اُن سے لڑا؟۔HF F کیا جو کُچھ تیرا دیوتا کموس تُجھے قبضہ کرنے کو دے تُو اُس پر قبضہ نہ کرے گا؟ پس جِس جِس کو خُداوند ہمارے خُدا نے ہمارے سامنے سے خارِج کر دِیا ہے ہم بھی اُن کے مُلک پر قبضہ کریں گے۔ E F پس خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے امورِیوں کو اُن کے مُلک سے اپنی قَوم اِسرا ئیل کے سامنے سے خارِج کِیا ۔ سو کیا تُو اب اُس پر قبضہ کرنے پائے گا؟۔+DQF اور وہ ارنُو ن سے یبُّوق تک اور بیابان سے یَرد ن تک امورِیوں کی سب سرحدّوں پر قابِض ہو گئے۔C}F اور خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے سِیحو ن اور اُس کے سارے لشکر کو اِسرائیلِیوں کے ہاتھ میں کر دِیا اور اُنہوں نے اُن کو مار لِیا ۔ سو اِسرائیلِیوں نے امورِیوں کے جو وہاں کے باشِندے تھے سارے مُلک پر قبضہ کر لِیا۔=BuF پر سِیحو ن نے اِسرائیلِیوں کا اِتنا اِعتبار نہ کِیا کہ اُن کو اپنی سرحد سے گُذرنے دے بلکہ سِیحو ن اپنے سب لوگوں کو جمع کر کے یہص میں خَیمہ زن ہُؤا اور اِسرائیلِیوں سے لڑا۔zAoF پِھر اِسرائیلِیوں نے امورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کے پاس جو حسبو ن کا بادشاہ تھا ایلچی روانہ کِئے اور اِسرائیلِیوں نے اُسے کہلا بھیجا کہ ہم کو ذرا اِجازت دے دے کہ تیرے مُلک میں سے ہو کر اپنی جگہ کو چلے جائیں۔@!F تب وہ بیابان میں ہو کر چلے اور ادُوم کے مُلک اورموآب کے مُلک کے باہر باہر چکّر کاٹ کر موآب کے مُلک کے مشرِق کی طرف آئے اور ارنُون کے اُس پار ڈیرے ڈالے پر موآب کی سرحد میں داخِل نہ ہُوئے اِس لِئے کہ موآب کی سرحد ارنُون تھا۔R?F تو اِسرائیلِیوں نے ادُوم کے بادشاہ کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ ہم کو ذرا اپنے مُلک سے ہو کر گُذر جانے دے لیکن ادُوم کا بادشاہ نہ مانا ۔ اِسی طرح اُنہوں نے موآب کے بادشاہ کو کہلا بھیجا اور وہ بھی راضی نہ ہُؤا چُنانچہ اِسرائیلی قادِس میں رہے۔6>gF بلکہ اِسرائیلی جب مِصر سے نِکلے اور بیابان چھانتے ہُوئے بحرِ قُلزم تک آئے اور قادِس میں پُہنچے۔R=F اور یہ کہلا بھیجا کہ اِفتاح یُوں کہتا ہے کہ اِسرائیلِیوں نے نہ تو موآب کا مُلک اور نہ بنی عمُّون کا مُلک چِھینا۔<F تب اِفتاح نے پِھر ایلچِیوں کو بنی عمُّون کے بادشاہ کے پاس روانہ کِیا۔.;WF بنی عمُّون کے بادشاہ نے اِفتاح کے ایلچِیوں کو جواب دِیا اِس لِئے کہ جب اِسرائیلی مِصر سے نِکل کر آئے تو ارنُون سے یبُّوق اور یَرد ن تک جو میرا مُلک تھا اُسے اُنہوں نے چِھین لِیا ۔ سو اب تُو اُن عِلاقوں کو صُلح و سلامتی سے مُجھے پھیر دے۔ :F اور اِفتاح نے بنی عمُّون کے بادشاہ کے پاس ایلچی روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ تُجھے مُجھ سے کیا کام جو تُو میرے مُلک میں لڑنے کو میری طرف آیا ہے؟۔(9KF تب اِفتاح جِلعادی بزُرگوں کے ساتھ روانہ ہُؤا اور لوگوں نے اُسے اپنا حاکِم اور سردار بنایا اور اِفتاح نے مِصفاہ میں خُداوند کے آگے اپنی سب باتیں کہہ سُنائِیں۔e8EF جِلعادی بزُرگوں نے اِفتاح کو جواب دِیا کہ خُداوند ہمارے درمِیان گواہ ہو ۔ یقِیناً جَیسا تُو نے کہا ہے ہم وَیسا ہی کریں گے۔(7KF اور اِفتاح نے جِلعادی بزُرگوں سے کہا اگر تُم مُجھے بنی عمُّون سے لڑنے کو میرے گھر لے چلو اور خُداوند اُن کو میرے حوالہ کر دے تو کیا مَیں تُمہارا حاکِم ہُوں گا؟۔H6 F جِلعادی بزُرگوں نے اِفتاح سے کہا کہ اب ہم نے پِھر اِس لِئے تیری طرف رُخ کِیا ہے کہ تُو ہمارے ساتھ چل کر بنی عمُّون سے جنگ کرے اور تُو ہی جِلعاد کے سب باشِندوں پر ہمارا حاکِم ہوگا۔25_F اور اِفتاح نے جِلعادی بزُرگوں سے کہا کیا تُم نے مُجھ سے عداوت کر کے مُجھے میرے باپ کے گھر سے نِکال نہیں دِیا؟ سو اب جو تُم مُصِیبت میں پڑ گئے ہو تو میرے پاس کیوں آئے؟۔4)F سو وہ اِفتاح سے کہنے لگے کہ تُو چل کر ہمارا سردار ہو تاکہ ہم بنی عمُّون سے لڑیں۔<3sF اور جب بنی عمُّون بنی اِسرائیل سے لڑنے لگے تو جِلعادی بزُرگ چلے کہ اِفتاح کو طوب کے مُلک سے لے آئیں۔z2oF اور کُچھ عرصہ کے بعد بنی عمُّون نے بنی اِسرائیل سے جنگ چھیڑ دی۔o1YF تب اِفتاح اپنے بھائِیوں کے پاس سے بھاگ کر طوب کے مُلک میں رہنے لگا اور اِفتاح کے پاس شُہدے جمع ہو گئے اور اُس کے ساتھ پِھرنے لگے۔0 F اور جِلعاد کی بِیوی کے بھی اُس سے بیٹے ہُوئے اور جب اُس کی بِیوی کے بیٹے بڑے ہُوئے تو اُنہوں نے اِفتاح کو یہ کہہ کر نِکال دِیا کہ ہمارے باپ کے گھر میں تُجھے کوئی مِیراث نہیں مِلے گی کیونکہ تُو غَیر عَورت کا بیٹاہے۔5/ gF اور جِلعادی اِفتاح بڑا زبردست سُورما اور کسبی کا بیٹا تھا اور جِلعاد سے اِفتاح پَیدا ہُؤا تھا۔. F تب جِلعاد کے لوگ اور سردار ایک دُوسرے سے کہنے لگے وہ کَون شخص ہے جو بنی عمُّون سے لڑنا شرُوع کرے گا؟ وُہی جِلعاد کے سب باشِندوں کا حاکِم ہو گا۔Y--F پِھر بنی عمُّون اِکٹّھے ہو کر جِلعاد میں خَیمہ زن ہُوئے اور بنی اِسرائیل بھی فراہم ہو کر مِصفاہ میں خَیمہ زن ہُوئے۔n,WF اور وہ اجنبی معبُودوں کو اپنے بِیچ سے دُور کر کے خُداوند کی پرستِش کرنے لگے ۔ تب اُس کا جی اِسرا ئیل کی پریشانی سے غمگِین ہُؤا۔W+)F بنی اِسرائیل نے خُداوند سے کہا ہم نے تو گُناہ کِیا سو جو کُچھ تیری نظر میں اچّھا ہو ہم سے کر پر آج ہم کو چُھڑا ہی لے۔Q*F تُم جا کر اُن دیوتاؤں سے جِن کو تُم نے اِختیار کِیا ہے فریاد کرو۔ وُہی تُمہاری مُصِیبت کے وقت تُم کو چُھڑائیں۔2)_F تَو بھی تُم نے مُجھے چھوڑ کر اَور معبُودوں کی پرستِش کی ۔ سو اب مَیں تُم کو رہائی نہیں دُوں گا۔v(gF اور صَیدانیوں اور عمالِیقیوں اور ماعونیوں نے بھی تُم کو ستایا اور تُم نے مُجھ سے فریاد کی اور مَیں نے تُم کو اُن کے ہاتھ سے چُھڑایا۔t'cF اور خُداوند نے بنی اِسرائیل سے کہا کیا مَیں نے تُم کو مِصریوں اور امورِیوں اور بنی عمُّون اور فِلستِیوں کے ہاتھ سے رہائی نہیں دی؟۔Y&-F اور بنی اِسرائیل خُداوند سے فریاد کر کے کہنے لگے ہم نے تیرا گُناہ کِیا کہ اپنے خُدا کو چھوڑا اور بعلیم کی پرستِش کی۔w%iF اور بنی عمُّون یَرد ن پار ہو کر یہُودا ہ اور بِنیمِین اور افرا ئِیم کے خاندان سے لڑنے کو بھی آ جاتے تھے ۔ پس اِسرائیلی بُہت تنگ آ گئے۔>$wF اور اُنہوں نے اُس سال بنی اِسرائیل کو تنگ کِیا اور ستایا بلکہ اٹھارہ برس تک وہ سب بنی اِسرائیل پر ظُلم کرتے رہے جو یَرد ن پار امورِیوں کے مُلک میں جو جِلعاد میں ہے رہتے تھے۔E#F تب خُداوند کا قہر اِسرا ئیل پر بھڑکا اور اُس نے اُن کو فِلستِیوں کے ہاتھ اور بنی عمُّون کے ہاتھ بیچ ڈالا۔Z"/F اور بنی اِسرائیل خُداوند کے حضُور پِھربدی کرنے اوربعلِیم اور عِستارا ت اور ارام کے دیوتاؤں اور صَیدا کے دیوتاؤں اور موآب کے دیوتاؤں اور بنی عمُّون کے دیوتاؤں اور فِلستِیوں کے دیوتاؤں کی پرستِش کرنے لگے اور خُداوند کو چھوڑ دِیا اور اُس کی پرستِش نہ کی۔X!+F اور یائِیر مَر گیا اور قامو ن میں دفن ہُؤا۔ F اُس کے تِیس بیٹے تھے جو تِیس جوان گدھوں پر سوار ہُؤا کرتے تھے اور اُن کے تِیس شہر تھے جو آج تک حَوّوت یائِیر کہلاتے ہیں اور جِلعاد کے مُلک میں ہیں۔F اِس کے بعد جِلعادی یائِیر اُٹھا اور وہ بائِیس برس اِسرائیلِیوں کا قاضی رہا۔F وہ تیئِیس برس اِسرائیلِیوں کا قاضی رہا اور مَر گیا اورسمِیر میں دفن ہُؤا۔, UF اور ابی ملِک کے بعد تولع بِن فُوّہ بِن دودو جو اِشکار کے قبِیلہ کا تھا اِسرائیلِیوں کی حمایت کرنے کو اُٹھا۔ وہ افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں سمِیر میں رہتا تھا۔I F 9اور سِکم کے لوگوں کی ساری شرارت خُدا نے اُن ہی کے سر پر ڈالی اور یرُبّعل کے بیٹے یُوتام کی لَعنت اُن کو لگی۔OF 8یُوں خُدا نے ابی ملِک کی اُس شرارت کا بدلہ جو اُس نے اپنے ستّر بھائیوں کو مار کر اپنے باپ سے کی تھی اُس کو دِیا۔ F 7جب اِسرائیلِیوں نے دیکھا کہ ابی ملِک مَر گیا تو ہر شخص اپنی جگہ چلا گیا۔7F 6تب ابی ملِک نے فوراً ایک جوان کو جو اُس کا سلاح بردار تھا بُلا کر اُس سے کہا کہ اپنی تلوار کھینچ کر مُجھے قتل کر ڈال تاکہ میرے حق میں لوگ یہ نہ کہنے پائیں کہ ایک عَورت نے اُسے مار ڈالا سو اُس جوان نے اُسے چھیددِیا اور وہ مَر گیا۔.WF 5تب کِسی عَورت نے چکّی کا اُوپر کا پاٹ ابی ملِک کے سر پر پھینکا اور اُس کی کھوپڑی کو توڑ ڈالا۔BF 4اور ابی ملِک بُرج کے پاس آ کر اُس کے مُقابِل لڑتا رہا اور بُرج کے دروازہ کے نزدِیک گیا تاکہ اُسے جلا دے۔.WF 3لیکن وہاں شہر کے اندر ایک بڑا مُحکم بُرج تھا سو سب مَرد اور عَورتیں اور شہر کے سب باشِندے بھاگ کر اُس میں جا گُھسے اور دروازہ بند کر لِیا اور بُرج کی چھت پر چڑھ گئے۔F 2پِھر ابی ملِک تیبِض کو جا تیبِض کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور اُسے لے لِیا۔1F 1تب اُن سب لوگوں میں سے ہر ایک نے اِسی طرح ایک ڈالی کاٹ لی اور وہ ابی ملِک کے پِیچھے ہو لِئے اور اُن کو قلعہ پر ڈال کر قلعہ میں آگ لگا دی چُنانچہ سِکم کے بُرج کے سب آدمی بھی جو مَرد اور عَورت مِلا کر قرِیباً ایک ہزار تھے مَر گئے۔EF 0تب ابی ملِک اپنی فَوج سمیت ضلمو ن کے پہاڑ پر چڑھا اور ابی ملِک نے کُلہاڑا اپنے ہاتھ میں لے درختوں میں سے ایک ڈالی کاٹی اور اُسے اُٹھا کر اپنے کندھے پر رکھ لِیا اور اپنے ساتھ کے لوگوں سے کہا جو کُچھ تُم نے مُجھے کرتے دیکھا ہے تُم بھی جلد وَیسا ہی کرو۔{F /اور ابی ملِک کو یہ خبر ہُوئی کہ سِکم کے بُرج کے سب لوگ اِکٹّھے ہیں۔$CF .اور جب سِکم کے بُرج کے سب لوگوں نے یہ سُنا تو وہ البرِ یت کے مندِر کے قلعہ میں جا گُھسے۔ F -اور ابی ملِک اُس دِن شام تک شہر سے لڑتا رہا اور شہر کو سر کر کے اُن لوگوں کو جو وہاں تھے قتل کِیا اور شہر کو مِسمار کر کے اُس میں نمک چِھڑکوا دِیا۔-UF ,اور ابی ملِک اُس غول سمیت جو اُس کے ساتھ تھا آگے لپکا اور شہر کے پھاٹک کے پاس آ کر کھڑا ہو گیا اور وہ دو غول اُن سبھوں پر جو مَیدان میں تھے جھپٹے اور اُن کو کاٹ ڈالا۔0[F +سو ابی ملِک نے فَوج لے کر اُس کے تِین غول کِئے اور مَیدان میں گھات لگائی اور جب دیکھا کہ لوگ شہر سے نِکلے آتے ہیں تو وہ اُن کا سامنا کرنے کو اُٹھا اور اُن کو مار لِیا۔3 aF *اور دُوسرے دِن صُبح کو اَیسا ہُؤا کہ لوگ نِکل کر مَیدان کو جانے لگے اور ابی ملِک کو خبر ہُوئی۔[ 1F )اور ابی ملِک نے ارومہ میں قیام کِیا اور زبُو ل نے جعل اور اُس کے بھائیوں کو نِکال دِیا تاکہ وہ سِکم میں رہنے نہ پائیں۔A }F (اور ابی ملِک نے اُس کو رگیدا اور وہ اُس کے سامنے سے بھاگا اور شہر کے پھاٹک تک بہتیرے زخمی ہو ہو کر گِرے۔x kF 'تب جعل سِکم کے لوگوں کے سامنے باہِر نِکلا اور ابی ملِک سے لڑا۔d CF &تب زبُول نے اُسے کہا اب تیرا وہ مُنہ کہاں ہے جو تُو کہا کرتا تھا کہ ابی ملِک کَون ہے کہ ہم اُس کی اِطاعت کریں؟ کیا یہ وُہی لوگ نہیں ہیں جِن کی تُو نے حقارت کی ہے؟ سو اب ذرا نِکل کر اُن سے لڑ تو سہی۔V'F %جعل پِھر کہنے لگا دیکھ مَیدان کے بِیچوں بِیچ سے لوگ اُترے آتے ہیں اور ایک غول معو ننِیم کے بلُوط کے راستہ آ رہا ہے۔=uF $اور جب جعل نے فَوج کو دیکھا تو وہ زبُول سے کہنے لگا دیکھ پہاڑوں کی چوٹیوں سے لوگ اُتر رہے ہیں ۔ زبُول نے اُس سے کہا کہ تُجھے پہاڑوں کا سایہ اَیسا دِکھائی دیتا ہے جَیسے آدمی۔ l~N}+|-zz]yTww:vuDt2s8qgon%lyjj>hgCf~edZbaa `_\]\u[YjXsWVUrSSaRQLOOM4L%KJ/HuGuFyDCBM@@N><;:+9 87854310=/U-,+)'&R%;$k#"!k =[_,` = 68uleFسو بنی دان تو اپنا راستہ ہی چلتے گئے اور جب مِیکاہ نے دیکھا کہ وہ اُس کے مُقابلہ میں بڑے زبردست ہیں تو وہ مُڑا اور اپنے گھر کو لَوٹا۔DkFبنی دان نے اُس سے کہا کہ تیری آواز ہم لوگوں میں سُنائی نہ دے تا نہ ہو کہ جھلّے مِزاج کے آدمی تُجھ پر حملہ کر بَیٹھیں اور تُو اپنی جان اپنے گھر کے لوگوں کی جان کے ساتھ کھو بَیٹھے۔FjFاُس نے کہا تُم میرے دیوتاؤں کو جِن کو مَیں نے بنوایا اور میرے کاہِن کو ساتھ لے کر چلے آئے ۔ اب میرے پاس اَور کیا باقی رہا؟ سو تُم مُجھ سے یہ کیونکر کہتے ہو کہ تُجھ کو کیا ہُؤا؟۔ iFاور اُنہوں نے بنی دان کو پُکارا تب اُنہوں نے اُدھر مُنہ کر کے مِیکاہ سے کہا تُجھ کو کیا ہُؤا جو تُو اِتنے لوگوں کی جمعِیت کو ساتھ لِئے آ رہا ہے؟۔whiFجب وہ مِیکاہ کے گھر سے دُور نِکل گئے تو جو لوگ مِیکاہ کے گھر کے پاس کے مکانوں میں رہتے تھے وہ فراہم ہُوئے اور چل کر بنی دان کو جا لِیا۔$gCFپِھر وہ مُڑے اور روانہ ہُوئے اور بال بچّوں اور چَوپایوں اور اسباب کو اپنے آگے کر لِیا۔BfFتب کاہِن کا دِل خُوش ہو گیا اور وہ افُود اور ترافِیم اور کُھدے ہُوئے بُت کو لے کر لوگوں کے بِیچ چلا گیا۔eFتب اُنہوں نے اُسے کہا چُپ رہ ۔ مُنہ پر ہاتھ رکھ لے اور ہمارے ساتھ چل اور ہمارا باپ اور کاہِن بن ۔ کیا تیرے لِئے ایک شخص کے گھر کا کاہِن ہونا اچّھا ہے یا یہ کہ تُو بنی اِسرائیل کے ایک قبِیلہ اور گھرانے کا کاہِن ہو؟۔dFجب وہ مِیکاہ کے گھر میں گُھس کر کُھداہُوا بُت اور افُود اور ترافِیم اور ڈھالا ہُؤا بُت لے آئے تو اُس کاہِن نے اُن سے کہا تُم یہ کیا کرتے ہو؟۔+cQFاور اُن پانچوں شخصوں نے جو زمِین کا حال دریافت کرنے کو نِکلے تھے وہاں آ کر کُھدا ہُؤا بُت اور افُود اور ترافِیم اور ڈھالا ہُؤا بُت سب کُچھ لے لِیا اور وہ کاہِن پھاٹک پر اُن چھ سَو مَردوں کے ساتھ جو جنگ کے ہتھیار باندھے تھے کھڑا تھا۔b)Fاور وہ چھ سَو مَرد جو بنی دان میں سے تھے جنگ کے ہتھیار باندھے پھاٹک پر کھڑے رہے۔]a5Fتب وہ اُس طرف مُڑ گئے اور اُس لاوی جوان کے مکان میں یعنی مِیکاہ کے گھر میں داخِل ہُوئے اور اُس سے خَیر و عافِیت پُوچھی۔#`AFتب وہ پانچوں مَرد جو لَیس کے مُلک کا حال دریافت کرنے گئے تھے اپنے بھائِیوں سے کہنے لگے کیا تُم کو خبر ہے کہ اِن گھروں میں ایک افُود اور ترافِیم اور ایک کُھدا ہُؤا بُت اور ایک ڈھالا ہُؤا بُت ہے؟ سو اب سوچ لو کہ تُم کو کیا کرنا ہے۔_)F اور وہاں سے چل کر افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں پُہنچے اور مِیکاہ کے گھر آئے۔^{F اور جا کر یہُوداہ کے قریت یعر ِیم میں خَیمہ زن ہُوئے ۔ اِسی لِئے آج کے دِن تک اُس جگہ کو محنے دا ن کہتے ہیں اور یہ قریت یعرِیم کے پِیچھے ہے۔3]aF تب بنی دان کے گھرانے کے چھ سَومَرد جنگ کے ہتھیار باندھے ہُوئے صُرعہ اور اِستال سے روانہ ہُوئے۔@\{F اگر تُم چلے تو ایک مُطمئِن قَوم کے پاس پُہنچو گے اور وہ مُلک وسِیع ہے کیونکہ خُدا نے اُسے تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا ہے ۔ وہ اَیسی جگہ ہے جِس میں دُنیا کی کِسی چِیز کی کمی نہیں۔.[WF اُنہوں نے کہا چلو ہم اُن پر چڑھ جائیں کیونکہ ہم نے اُس مُلک کو دیکھا کہ وہ بُہت اچّھا ہے اور تُم کیا چُپ چاپ ہی رہے؟ اب چل کر اُس مُلک پر قابِض ہونے میں سُستی نہ کرو۔NZFسو وہ صُرعہ اور اِستال کو اپنے بھائِیوں کے پاس لَوٹے اور اُن کے بھائِیوں نے اُن سے پُوچھا کہ تُم کیا کہتے ہو؟۔ YFسو وہ پانچوں شخص چل نِکلے اور لَیس میں آئے ۔ اُنہوں نے وہاں کے لوگوں کو دیکھا کہ صَیدانِیوں کی طرح کَیسے اِطمِینان اور امن اور چَین سے رہتے ہیں کیونکہ اُس مُلک میں کوئی حاکِم نہیں تھا جو اُن کو کِسی بات میں ذلِیل کرتا ۔ وہ صَیدانِیوں سے بُہت دُور تھے اور کِسی سے اُن کو کُچھ سروکار نہ تھا۔"X?Fاُس کاہِن نے اُن سے کہا سلامتی سے چلے جاؤ کیونکہ تُمہارا یہ سفر خُداوند کے حضُور ہے۔FWFاُنہوں نے اُس سے کہا کہ خُدا سے ذرا صلاح لے تاکہ ہم کو معلُوم ہو جائے کہ ہمارا یہ سفر مُبارک ہو گا یا نہیں۔\V3Fاُس نے اُن سے کہا مِیکاہ نے مُجھ سے اَیسا اَیسا سلُوک کِیا اور مُجھے نَوکر رکھ لِیا ہے اور مَیں اُس کا کاہِن بنا ہُوں۔DUFجب وہ مِیکاہ کے گھر کے پاس پُہنچے تو اُس لاوی جوان کی آواز پہچانی ۔ پس وہ اُدھر کو مُڑ گئے اور اُس سے کہنے لگے تُجھ کو یہاں کَون لایا؟ تُو یہاں کیا کرتا ہے اور یہاں تیرا کیا ہے؟۔cTAFسو بنی دان نے اپنے سارے شُمار میں سے پانچ سُورماؤں کو صُرعہ اور اِستال سے روانہ کِیا تاکہ مُلک کا حال دریافت کریں اور اُسے دیکھیں بھالیں اور اُن سے کہہ دِیا کہ جا کر اُس مُلک کو دیکھو بھالو ۔ سو وہ افرا ئیِم کے کوہِستانی مُلک میں مِیکاہ کے گھر آئے اور وہِیں اُترے۔XS -Fاُن دِنوں اِسرا ئیل میں کوئی بادشاہ نہ تھا اور اُن ہی دِنوں میں دان کا قبِیلہ اپنے رہنے کے لِئے مِیراث ڈُھونڈتا تھا کیونکہ اُن کو اُس دِن تک اِسرا ئیل کے قبِیلوں میں مِیراث نہیں مِلی تھی۔1R]F تب مِیکاہ نے کہا مَیں اب جانتا ہُوں کہ خُداوندمیرا بھلا کرے گا کیونکہ ایک لاوی میرا کاہِن ہے۔8QkF اور مِیکاہ نے اُس لاوی کو مخصُوص کِیا اور وہ جوان اُس کا کاہِن بنا اور مِیکاہ کے گھر میں رہنے لگا۔^P7F اور وہ اُس مَرد کے ساتھ رہنے پر راضی ہُؤا اور وہ جوان اُس کے لِئے اَیسا ہی تھا جَیسا اُس کے اپنے بیٹوں میں سے ایک بیٹا۔*OOF مِیکاہ نے اُس سے کہا میرے ساتھ رہ جا اور میرا باپ اور کاہِن ہو ۔ مَیں تُجھے چاندی کے دس سِکّے سالانہ اور ایک جوڑا کپڑا اور کھانا دُوں گا ۔ سو وہ لاوی اندر چلا گیا۔N+F اور مِیکاہ نے اُس سے کہا تُو کہاں سے آتا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا مَیں بَیت لحم یہُوداہ کا ایک لاوی ہُوں اور نِکلا ہُوں کہ جہاں کہِیں جگہ مِلے وہِیں رہُوں۔%MEFیہ شخص اُس شہر یعنی بَیت لحم یہُوداہ سے نِکلا کہ اَور کہِیں جہاں جگہ مِلے جا ٹِکے ۔ سو وہ سفر کرتا ہُؤا افرا ئیِم کے کوہِستانی مُلک میں مِیکاہ کے گھر آ نِکلا۔7LiFاور بَیت لحم یہُوداہ میں یہُوداہ کے گھرانے کا ایک جوان تھا جو لاوی تھا ۔ یہ وہِیں ٹِکا ہُؤا تھا۔LKFاُن دِنوں اِسرا ئیل میں کوئی بادشاہ نہ تھا اور ہر شخص جو کُچھ اُس کی نظر میں اچّھا معلُوم ہوتا وُہی کرتا تھا۔J!Fاور اِس شخص مِیکاہ کے ہاں ایک بُت خانہ تھا اور اُس نے ایک افُود اور ترافِیم کو بنوایا اور اپنے بیٹوں میں سے ایک کو مخصُوص کِیا جو اُس کا کاہِن ہُؤا۔mIUFپر جب اُس نے وہ نقدی اپنی ماں کو پھیر دی تو اُس کی ماں نے چاندی کے دو سَو سِکّے لے کر اُن کو ڈھالنے والے کو دِیا جِس نے اُن سے ایک کُھدا ہُؤا اور ایک ڈھالا ہُؤا بُت بنایا اور وہ مِیکاہ کے گھر میں رہے۔dHCFاور اُس نے چاندی کے وہ گیارہ سَو سِکّے اپنی ماں کو پھیر دِئے ۔ تب اُس کی ماں نے کہا مَیں اِس چاندی کو اپنے بیٹے کی خاطِر اپنے ہاتھ سے خُداوند کے لِئے مُقدّس کِئے دیتی ہُوں تاکہ وہ ایک بُت کُھدا ہُؤا اور ایک ڈھالا ہُؤا بنائے ۔ سو اب مَیں اِس کو تُجھے پھیر دیتی ہُوں۔ZG/Fاُس نے اپنی ماں سے کہا چاندی کے وہ گیارہ سَو سِکّے جو تیرے پاس سے لِئے گئے تھے اور جِن کی بابت تُو نے لَعنت بھیجی اور مُجھے بھی یِہی سُنا کر کہا سو دیکھ وہ چاندی میرے پاس ہے ۔ مَیں نے اُس کو لے لِیا تھا ۔ اُس کی ماں نے کہا میرے بیٹے کو خُداوند کی طرف سے برکت مِلے۔F Fاور افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک کا ایک شخص تھا جِس کا نام مِیکا ہ تھا۔jEOFتب اُس کے بھائی اور اُس کے باپ کا سارا گھرانا آیا اوروہ اُسے اُٹھا کر لے گئے اور صُر عہ اور اِستا ل کے درمِیان اُس کے باپ منوحہ کے قبرستان میں اُسے دفن کِیا۔ وہ بِیس برس تک اِسرائیلِیوں کا قاضی رہا۔QDFاور سمسُو ن کہنے لگا کہ فِلستِیوں کے ساتھ مُجھے بھی مَرنا ہی ہے ۔ سو وہ اپنے سارے زور سے جُھکا اور وہ گھر اُن سرداروں اور سب لوگوں پر جو اُس میں تھے گِرپڑا ۔ پس وہ مُردے جِن کو اُس نے اپنے مَرتے دَم مارا اُن سے بھی زِیادہ تھے جِن کو اُس نے جِیتے جی قتل کِیا۔dCCFاور سمسُو ن نے دونوں درمِیانی سُتُونوں کو جِن پرگھر قائِم تھا پکڑ کر ایک پر دہنے ہاتھ سے اور دُوسرے پر بائیں سے زور لگایا۔6BgFتب سمسُو ن نے خُداوند سے فریاد کی اور کہا اَے مالِک خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے یاد کراور مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں اَے خُدا فقط اِس دفعہ اَور تُو مُجھے زور بخش تاکہ مَیں یکبارگی فِلستِیوں سے اپنی دونوں آنکھوں کا بدلہ لُوں۔A-Fاور وہ گھر مَردوں اور عَورتوں سے بھرا تھا اور فِلستِیوں کے سب سردار وہِیں تھے اور چھت پر قرِیباً تِین ہزارمَرد و زن تھے جو سمسُو ن کے کھیل دیکھ رہے تھے۔}@uFتب سمسُو ن نے اُس لڑکے سے جو اُس کا ہاتھ پکڑے تھاکہا مُجھے اُن سُتُونوں کو جِن پر یہ گھر قائِم ہے تھامنے دے تاکہ مَیں اُن پر ٹیک لگاؤُں۔9?mFاور اَیسا ہُؤا کہ جب اُن کے دِل نِہایت شاد ہُوئے تو وہ کہنے لگے کہ سمسُو ن کو بُلاؤ کہ ہمارے لِئے کوئی کھیل کرے ۔ سو اُنہوں نے سمسُو ن کو قَیدخانہ سے بُلوایااور وہ اُن کے لِئے کھیل کرنے لگا اور اُنہوں نے اُس کودو سُتُونوں کے بِیچ کھڑا کِیا۔b>?Fاور جب لوگ اُس کو دیکھتے تو اپنے دیوتا کی تعرِیف کرتے اور کہتے تھے کہ ہمارے دیوتا نے ہمارے دُشمن اور ہمارے مُلک کو اُجاڑنے والے کو جِس نے ہم میں سے بُہتوں کوہلاک کِیا ہمارے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔Y=-Fاور فِلستِیوں کے سردار فراہم ہُوئے تاکہ اپنے دیوتادجو ن کے لِئے بڑی قُربانی گُذرانیں اور خُوشی کریں کیونکہ وہ کہتے تھے کہ ہمارے دیوتا نے ہمارے دُشمن سمسُو ن کو ہمارے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔s<aFتَو بھی اُس کے سر کے بال مُنڈائے جانے کے بعد پِھربڑھنے لگے۔;3Fتب فِلستِیوں نے اُسے پکڑ کر اُس کی آنکھیں نِکال ڈالِیں اور اُسے غزّہ میں لے آئے اور پِیتل کی بیڑیوں سے اُسے جکڑا اور وہ قَیدخانہ میں چکّی پِیسا کرتا تھا۔^:7Fپِھر اُس نے کہا اَے سمسُو ن فِلستی تُجھ پر چڑھ آئے! اور وہ نِیند سے جاگا اور کہنے لگا کہ مَیں اَوردفعہ کی طرح باہر جا کر اپنے کو جھٹکُوں گا لیکن اُسے خبر نہ تھی کہ خُداوند اُس سے الگ ہو گیا ہے۔79iFتب اُس نے اُسے اپنے زانُوؤں پر سُلا لِیا اور ایک آدمی کو بُلوا کر ساتوں لٹیں جو اُس کے سر پر تِھیں مُنڈواڈالِیں اور اُسے اذِیّت دینے لگی اور اُس کا زور اُس سے جاتا رہا۔=8uFجب دلِیلہ نے دیکھا کہ اُس نے دِل کھول کر سب کُچھ بتا دِیا تو اُس نے فِلستِیوں کے سرداروں کو کہلا بھیجاکہ اِس بار اَور آؤ کیونکہ اُس نے دِل کھول کر مُجھے سب کُچھ بتا دِیا ہے ۔ تب فِلستِیوں کے سردار اُس کے پاس آئے اور روپے اپنے ہاتھ میں لیتے آئے۔A7}Fتو اُس نے اپنا دِل کھو ل کر اُسے بتا دِیا کہ میرے سر پر اُسترہ نہیں پِھرا ہے ۔ اِس لِئے کہ مَیں اپنی ماں کے پیٹ ہی سے خُدا کا نذِیر ہُوں۔ سو اگر میرا سرمُونڈا جائے تو میرا زور مُجھ سے جاتا رہے گا اور مَیں کمزور ہو کر اَور آدمِیوں کی طرح ہو جاؤں گا۔&6GFجب وہ اُسے روز اپنی باتوں سے تنگ اور مجبُور کرنے لگی یہاں تک کہ اُس کا دَم ناک میں آ گیا۔Q5Fپِھر وہ اُس سے کہنے لگی تُو کیونکر کہہ سکتا ہے کہ مَیں تُجھے چاہتا ہُوں جبکہ تیرا دِل مُجھ سے لگا نہیں؟تُو نے تِینوں بار مُجھے دھوکا ہی دِیا اور نہ بتایاکہ تیری شہزوری کا بھید کیا ہے۔54eFتب اُس نے کُھونٹے سے اُسے کَس کر باندھ دِیا اور اُس سے کہا اَے سمسُو ن فِلستی تُجھ پر چڑھ آئے! تب وہ نِیند سے جاگ اُٹھا اور بَلّی کے کُھونٹے کو تانے کے ساتھ اُکھاڑ ڈالا۔h3KF سو دلِیلہ سمسُو ن سے کہنے لگی اب تک تُو نے مُجھے دھوکا ہی دِیا اور مُجھ سے جُھوٹ بولا ۔ اب تو بتا دے کہ تُو کِس چِیز سے بندھ سکتا ہے؟ اُس نے اُسے کہا اگرتُو میرے سر کی ساتوں لٹیں تانے کے ساتھ بُن دے۔2F تب دلِیلہ نے نئی رسِّیاں لے کر اُس کو اُن سے باندھااور اُس سے کہا اَے سمسُو ن فِلستی تُجھ پر چڑھ آئے!اور گھات والے اندر کی کوٹھری میں ٹھہرے ہی ہُوئے تھے۔ تب اُس نے اپنے بازُوؤں پر سے دھاگے کی طرح اُن کوتوڑ ڈالا۔x1kF اُس نے اُس سے کہا اگر وہ مُجھے نئی نئی رسِیّوں سے جو کبھی کام میں نہ آئی ہوں باندھیں تو مَیں کمزور ہوکراَور آدمیوں کی طرح ہو جاؤں گا۔|0sF تب دلِیلہ نے سمسُو ن سے کہا دیکھ تُو نے مُجھے دھوکا دِیا اور مُجھ سے جُھوٹ بولا ۔ اب تو ذرا مُجھ کو بتادے کہ تُو کِس چِیز سے باندھا جائے۔6/gF اور اُس عَورت نے کُچھ آدمی اندر کی کوٹھری میں گھات میں بِٹھا لِئے تھے سو اُس نے سمسُو ن سے کہا کہ اَے سمسُو ن فِلستی تُجھ پر چڑھ آئے! تب اُس نے اُن بیدوں کو اَیسا توڑا جَیسے سَن کا سُوت آگ پاتے ہی ٹُوٹ جاتاہے ۔ سو اُس کی طاقت کا بھید نہ کُھلا۔j.OFتب فِلستِیوں کے سردار سات ہری ہری بیدیں جو سُکھائی نہیں گئی تِھیں اُس عَورت کے پاس لے آئے اور اُس نے سمسُو ن کو اُن سے باندھا۔-Fسمسُو ن نے اُس سے کہا کہ اگر وہ مُجھ کو سات ہری ہری بیدوں سے جو سُکھائی نہ گئی ہوں باندھیں تو مَیں کمزور ہو کر اَور آدمیوں کی طرح ہو جاؤں گا۔ ,Fتب دلِیلہ نے سمسُو ن سے کہا کہ مُجھے تو بتا دے کہ تیری شہزوری کا بھید کیا ہے اور تُجھے اذِیّت پُہنچانے کے لِئے کِس چِیز سے تُجھے باندھنا چاہئے؟۔`+;Fاور فِلستِیوں کے سرداروں نے اُس عَورت کے پاس جاکر اُس سے کہا کہ تُو اُسے پُھسلا کر دریافت کر لے کہ اُس کی شہزوری کا بھید کیا ہے اور ہم کیوں کر اُس پر غالِب آئیں تاکہ ہم اُسے باندھ کر اُس کو اذِیّت پُہنچائیں اور ہم میں سے ہر ایک گیارہ سَو چاندی کے سِکّے تُجھے دے گا۔*3Fاِس کے بعد سُورِ ق کی وادی میں ایک عَورت سے جِس کا نام دلِیلہ تھا اُسے عِشق ہو گیا۔)Fاور سمسُو ن آدھی رات تک لیٹا رہا اور آدھی رات کواُٹھ کر شہر کے پھاٹک کے دونوں پلّوں اور دونوں بازُوؤں کو پکڑ کر بینڈے سمیت اُکھاڑ لِیا اور اُن کو اپنے کندھوں پر رکھّ کر اُس پہاڑ کی چوٹی پر جو حبرُو ن کے سامنے ہے لے گیا۔(Fاور غزّہ کے لوگوں کو خبر ہُوئی کہ سمسُو ن یہاں آیا ہے ۔ اُنہوں نے اُسے گھیر لِیا اور ساری رات شہرکے پھاٹک پر اُس کی گھات میں بَیٹھے رہے پر رات بھر چُپ چاپ رہے اور کہا کہ صُبح کو رَوشنی ہوتے ہی ہم اُسے مار ڈالیں گے۔ ' Fپِھر سمسُو ن غزّہ کو گیا ۔ وہاں اُس نے ایک کسبی دیکھی اور اُس کے پاس گیا۔&Fاور وہ فِلستِیوں کے ایّام میں بِیس برس تک اِسرائیلِیوں کا قاضی رہا۔%Fپر خُدا نے اُس گڑھے کو جو لحی میں ہے چاک کر دِیا اور اُس میں سے پانی نِکلا اور جب اُس نے اُسے پی لِیا تو اُس کی جان میں جان آئی اور وہ تازہ دَم ہُؤا اِس لِئے اُس جگہ کا نام عین ہقّور ے رکھّا گیا ۔ وہ لحی میں آج تک ہے۔A$}Fاور اُس کو بڑی پِیاس لگی ۔ تب اُس نے خُداوند کو پُکارا اور کہا تُو نے اپنے بندہ کے ہاتھ سے اَیسی بڑی رہائی بخشی ۔ اب کیا مَیں پِیاس سے مرُوں اور نامختُونوں کے ہاتھ میں پڑُوں؟۔H# Fاور جب وہ اپنی بات ختم کر چُکا تو اُس نے جبڑا اپنے ہاتھ میں سے پھینک دِیا اور اُس جگہ کا نام رامت لحی پڑگیا۔l"SFپِھر سمسُو ن نے کہا ’’گدھے کے جبڑے کی ہڈّی سے ڈھیر کے ڈھیر لگ گئے۔ گدھے کے جبڑے کی ہڈّی سے مَیں نے ایک ہزار آدمِیوں کومارا‘‘۔s!aFاور اُسے ایک گدھے کے جبڑے کی نئی ہڈّی مِل گئی سو اُس نے ہاتھ بڑھا کر اُسے اُٹھا لِیا اور اُس سے اُس نے ایک ہزار آدمِیوں کو مار ڈالا۔ #Fجب وہ لحی میں پُہنچا تو فلِستی اُسے دیکھ کر للکارنے لگے ۔ تب خُداوند کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور اُس کے بازُوؤں پر کی رسِّیاں آگ سے جلے ہُوئے سَن کی مانِند ہو گئِیں اور اُس کے بندھن اُس کے ہاتھوں پر سے اُتر گئے۔oYF اُنہوں نے اُسے جواب دِیا نہیں بلکہ ہم تُجھے کَس کر باندھیں گے اور اُن کے حوالہ کر دیں گے پر ہم ہرگِز تُجھے جان سے نہ ماریں گے ۔ پِھر اُنہوں نے اُسے دو نئی رسِّیوں سے باندھا اور چٹان سے اُسے اُوپر لائے۔7F اُنہوں نے اُس سے کہا اب ہم آئے ہیں کہ تُجھے باندھ کر فِلستِیوں کے حوالہ کر دیں ۔ سمسُو ن نے اُن سے کہا مُجھ سے قَسم کھاؤ کہ تُم خُود مُجھ پر حملہ نہ کرو گے۔A}F تب یہُوداہ کے تِین ہزار مَرد ایتا م کی چٹان کی دراڑ میں اُتر گئے اور سمسُو ن سے کہنے لگے کیا تُو نہیں جانتا کہ فِلستی ہم پر حُکمران ہیں؟ سو تُو نے ہم سے یہ کیا کِیا ہے؟ اُس نے اُن سے کہا جَیسا اُنہوں نے مُجھ سے کِیا مَیں نے بھی اُن سے وَیسا ہی کِیا۔)MF اور یہُوداہ کے لوگوں نے اُن سے کہا تُم ہم پر کیوں چڑھ آئے ہو؟ اُنہوں نے کہا ہم سمسُو ن کو باندھنے آئے ہیں تاکہ جَیسا اُس نے ہم سے کِیا ہم بھی اُس سے وَیسا ہی کریں۔~wF تب فِلستی جا کر یہُوداہ میں خَیمہ زن ہُوئے اور لحی میں پَھیل گئے۔hKFاور اُس نے اُن کو بڑی خُونریزی کے ساتھ مار مار کر اُن کا کچُومَر کر ڈالا اور وہاں سے جا کر ایتام کی چٹان کی دراڑ میں رہنے لگا۔S!Fسمسُو ن نے اُن سے کہا کہ تُم جو اَیسا کام کرتے ہو تو ضرُور ہی مَیں تُم سے بدلہ لُوں گا اور اِس کے بعد باز آؤُں گا۔  Fتب فِلستِیوں نے کہا کِس نے یہ کِیا ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ تِمنتی کے داماد سمسُو ن نے۔ اِس لِئے کہ اُس نے اُس کی بِیوی چِھین کر اُس کے رفِیق کو دے دی ۔ تب فِلستِیوں نے آ کر اُس عَورت کو اور اُس کے باپ کو آگ میں جلا دِیا۔(KFاور مشعلوں میں آگ لگا کر اُس نے لومڑِیوں کو فِلستِیوں کے کھڑے کھیتوں میں چھوڑ دِیا اور پُولِیوں اور کھڑے کھیتوں دونوں کو بلکہ زَیتُون کے باغوں کو بھی جلا دِیا۔tcFاور سمسُو ن نے جا کر تِین سَو لومڑیاں پکڑیں اور مشعلیں لِیں اور دُم سے دُم مِلائی اور دو دو دُموں کے بِیچ میں ایک ایک مشعل باندھ دی۔A}Fسمسُو ن نے اُن سے کہا اِس بار مَیں فِلستِیوں کی طرف سے جب مَیں اُن سے بُرائی کرُوں بے قصُور ٹھہرُوں گا۔ Fاور اُس کے باپ نے کہا مُجھ کو یقِیناً یہ خیال ہُؤا کہ تُجھے اُس سے سخت نفرت ہو گئی ہے اِس لِئے مَیں نے اُسے تیرے رفِیق کو دے دِیا ۔ کیا اُس کی چھوٹی بہن اُس سے کہِیں خُوبصُورت نہیں ہے؟ سو اُس کے عِوض تُو اِسی کو لے لے۔g KFلیکن کُچھ عرصہ کے بعد گیہُوں کی فصل کے مَوسم میں سمسُو ن بکری کا ایک بچّہ لے کر اپنی بِیوی کے ہاں گیا اور کہنے لگا مَیں اپنی بِیوی کے پاس کوٹھری میں جاؤں گا پر اُس کے باپ نے اُسے اندر جانے نہ دِیا۔+Fپر سمسُو ن کی بِیوی اُس کے ایک رفِیق کو جِسے سمسُو ن نے دوست بنایا تھا دے دی گئی۔1Fپِھر خُداوند کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور وہ اسقلو ن کو گیا ۔ وہاں اُس نے اُن کے تِیس آدمی مارے اور اُن کو لُوٹ کر کپڑوں کے جوڑے پہیلی بُوجھنے والوں کو دِئے اور اُس کا قہر بھڑک اُٹھا اور وہ اپنے ماں باپ کے گھر چلا گیا۔(KFاور اُس شہر کے لوگوں نے ساتویں دِن سُورج کے ڈُوبنے سے پہلے اُس سے کہا ’’شہد سے مِیٹھا اَور کیا ہوتا ہے؟ اور شیر سے زورآور اَور کَون ہے‘‘؟ اُس نے اُن سے کہا ’’اگر تُم میری بچھیا کو ہل میں نہ جوتتے تو میری پہیلی کبھی نہ بُوجھتے‘‘۔nWFسو وہ اُس کے آگے جب تک ضِیافت رہی ساتوں دِن روتی رہی اور ساتویں دِن اَیسا ہُؤا کہ اُس نے اُسے بتا ہی دِیا کیونکہ اُس نے اُسے نِہایت تنگ کِیا تھا اور اُس عَورت نے وہ پہیلی اپنی قَوم کے لوگوں کو بتا دی۔LFاور سمسُو ن کی بِیوی اُس کے آگے رو کر کہنے لگی تُجھے تو مُجھ سے نفرت ہے ۔ تُو مُجھ کو پِیار نہیں کرتا ۔ تُو نے میری قَوم کے لوگوں سے پہیلی پُوچھی پر وہ مُجھے نہ بتائی ۔ اُس نے اُس سے کہا خُوب! مَیں نے اُسے اپنے ماں باپ کو تو بتایا نہیں اور تُجھے بتا دُوں؟۔M Fاور ساتویں دِن اُنہوں نے سمسُو ن کی بِیوی سے کہا کہ اپنے شَوہر کو پُھسلا تاکہ اِس پہیلی کا مطلب وہ ہم کو بتا دے نہیں تو ہم تُجھ کو اورتیرے باپ کے گھر کو آگ سے جلا دیں گے ۔ کیا تُم نے ہم کو اِسی لِئے بُلایا ہے کہ ہم کو فقِیر کر دو؟ کیا بات بھی یُوں ہی نہیں؟۔v gFاُس نے اُن سے کہا ’’کھانے والے میں سے تو کھانانِکلا اور زبردست میں سے مِٹھاس نِکلی ‘‘ اور وہ تِین دِن تک اُس پہیلی کو حل نہ کر سکے۔ F اور اگر تُم بتا نہ سکو تو تُم تِیس کتانی کُرتے اور تِیس جوڑے کپڑے مُجھ کو دینا ۔ اُنہوں نے اُس سے کہا کہ تُو اپنی پہیلی بیان کر تاکہ ہم اُسے سُنیں۔g IF سمسُو ن نے اُن سے کہا مَیں تُم سے ایک پہیلی پُوچھتا ہُوں سو اگر تُم ضِیافت کے سات دِن کے اندر اندر اُسے بُوجھ کر مُجھے اُس کا مطلب بتا دو تو مَیں تِیس کتانی کُرتے اور تِیس جوڑے کپڑے تُم کو دُوں گا۔  F وہ اُسے دیکھ کر اُس کے لِئے تِیس رفِیقوں کو لے آئے کہ اُس کے ساتھ رہیں۔9mF پِھر اُس کا باپ اُس عَورت کے ہاں گیا ۔ وہاں سمسُو ن نے بڑی ضِیافت کی کیونکہ جوان اَیسا ہی کرتے تھے۔Y-F اُس نے اُسے ہاتھ میں لے لِیا اور کھاتا ہُؤا چلا اور اپنے ماں باپ کے پاس آ کر اُن کو بھی دِیا اور اُنہوں نے بھی کھایا پر اُس نے اُن کو نہ بتایا کہ یہ شہد اُس نے شیر کے پنجر میں سے نِکالا تھا۔Fاور کُچھ عرصہ کے بعد وہ اُسے لینے کو لَوٹا اور شیر کی لاش دیکھنے کو کترا گیا اور دیکھا کہ شیر کے پنجر میں شہد کی مکِھّیوں کا ہجُوم اور شہد ہے۔ Fاور اُس نے جا کر اُس عَورت سے باتیں کِیں اور وہ سمسُو ن کو بُہت پسند آئی۔>wFتب خُداوند کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور اُس نے اُسے بکری کے بچّے کی طرح چِیر ڈالا گو اُس کے ہاتھ میں کُچھ نہ تھا لیکن جو اُس نے کِیا اُسے اپنے باپ یا ماں کو نہ بتایا۔zoFپِھر سمسُو ن اور اُس کے ماں باپ تِمنت کو چلے اور تِمنت کے تاکِستانوں میں پُہنچے اور دیکھو ایک جوان شیر سمسُو ن کے سامنے آ کر گرجنے لگا۔9Fپر اُس کے ماں باپ کو معلُوم نہ تھا کہ یہ خُداوندکی طرف سے ہے کیونکہ وہ فِلستِیوں کے خِلاف بہانہ ڈُھونڈتا تھا ۔ اُس وقت فِلستی اِسرائیلِیوں پر حُکمران تھے۔.WFاُس کے ماں باپ نے اُس سے کہا کیا تیرے بھائیوں کی بیٹِیوں میں یا میری ساری قَوم میں کوئی عَورت نہیں ہے جو تُو نامختُون فِلستِیوں میں بیاہ کرنے جاتا ہے؟ سمسُو ن نے اپنے باپ سے کہا اُسی سے میرا بیاہ کرا دے کیونکہ وہ مُجھے بُہت پسند آتی ہے۔ w~}@|f{-zIxwv[uYtsrOq%nmolpkjjhgfe cbb)`y_N]\h[Z?Y:X7VUTSSQPUONNYL\KJIXHG|F{EDD C=B|A@E?>=2<::O9t76s5:4?3111#0'.-,+**F((('R%%$u#}" A C#`^ri ]G 0 O h#0q`c =P نعومی نے کہا اَے میری بیٹیِو لَوٹ جاؤ ۔ تُم میرے ساتھ کیوں چلو؟ کیا میرے رَحمِ میں اَور بیٹے ہیں جو تُمہارے شَوہر ہوں؟۔b 9P پِھر اُن دونوں نے اُس سے کہا نہیں بلکہ ہم تیرے ساتھ لَوٹ کر تیرے لوگوں میں جائیں گی۔]a 7P خُداوند یہ کرے کہ تُم کو اپنے اپنے شَوہر کے گھر میں آرام مِلے ۔ تب اُس نے اُن کو چُوما اور وہ چِلاّ چِلاّ کر رونے لگِیں۔8` mPاور نعومی نے اپنی دونوں بہُوؤں سے کہا تُم دونوں اپنے اپنے میکے کو جاؤ ۔ جَیسا تُم نے مرحُوموں کے ساتھ اور میرے ساتھ کِیا وَیسا ہی خُداوند تُمہارے ساتھ مِہر سے پیش آئے۔o_ [Pسو وہ اُس جگہ سے جہاں وہ تھی دونوں بہُوؤں کو ساتھ لے کر چل نِکلی اور وہ سب یہُوداہ کی سرزمِین کو لَوٹنے کے لِئے راستہ پر ہو لِیں۔A^ Pتب وہ اپنی دونوں بہُوؤں کو لے کر اُٹھی کہ موآ ب کے مُلک سے لَوٹ جائے اِس لِئے کہ اُس نے موآ ب کے مُلک میں یہ حال سُنا کہ خُداوند نے اپنے لوگوں کو روٹی دی اور یُوں اُن کی خبر لی۔*] QPاور محلو ن اور کِلیو ن دونوں مَر گئے ۔ سو وہ عَورت اپنے دونوں بیٹوں اور خاوند سے چُھوٹ گئی۔g\ KPاُن دونوں نے ایک ایک موآبی عَورت بیاہ لی ۔ اِن میں سے ایک کا نام عُرفہ اور دُوسری کا رُوت تھا اور وہ دس برس کے قرِیب وہاں رہے۔[ Pاور نعومی کا شَوہر الِیملک مَر گیا ۔ پس وہ اور اُس کے دونوں بیٹے باقی رہ گئے۔UZ 'Pاُس مَرد کا نام الِیملک اور اُس کی بِیوی کا نام نعومی تھا اور اُس کے دونوں بیٹوں کے نام محلون اور کِلیو ن تھے ۔ یہ یہُوداہ کے بَیت لحم کے افراتی تھے ۔ سو وہ موآ ب کے مُلک میں آ کر رہنے لگے۔\Y 7Pاور اُن ہی ایّام میں جب قاضی اِنصاف کِیا کرتے تھے اَیسا ہُؤا کہ اُس سرزمِین میں کال پڑا اور یہُوداہ کے بَیت لحم کا ایک مَرد اپنی بِیوی اور دو بیٹوں کو لے کرچلا کہ موآ ب کے مُلک میں جا کر بسے۔]X5Fاور اُن دِنوں اِسرا ئیل میں کوئی بادشاہ نہ تھا ۔ ہر ایک شخص جو کُچھ اُس کی نظر میں اچّھا معلُوم ہوتا تھا وُہی کرتا تھا۔(WKFتب بنی اِسرائیل وہاں سے اپنے اپنے قبِیلہ اور گھرانے کو چلے گئے اور اپنی مِیراث کو لَوٹے۔gVIFغرض بنی بِنیمِین نے اَیسا ہی کِیا اور اپنے شُمار کے مُوافِق اُن میں سے جو ناچ رہی تِھیں جِن کو پکڑ کر لے بھاگے اُن کو بیاہ لِیا اور اپنی مِیراث کو لَوٹ گئے اور اُن شہروں کو بنا کر اُن میں رہنے لگے۔5UeFاور جب اُن کے باپ یا بھائی ہم سے شِکایت کرنے کو آئیں گے تو ہم اُن سے کہہ دیں گے کہ اُن کو مِہربانی سے ہمیں عِنایت کرو کیونکہ اُس لڑائی میں ہم اُن میں سے ہر ایک کے لِئے بِیوی نہیں لائے اور تُم نے اُن کو اپنے آپ نہیں دِیا ورنہ تُم گُنہگار ہوتے۔YT-Fاور دیکھتے رہنا کہ اگر سَیلا کی لڑکِیاں ناچ ناچنے کو نِکلیں تو تُم تاکِستانوں میں سے نِکل کر سَیلا کی لڑکِیوں میں سے ایک ایک بِیوی اپنے اپنے لِئے پکڑ لینا اور بِنیمِین کے مُلک کو چل دینا۔)SMFتب اُنہوں نے بنی بِنیمِین کو حُکم دِیا کہ جاؤ اور تاکِستانوں میں گھات لگائے بَیٹھے رہو۔[R1Fپِھر وہ کہنے لگے دیکھو سَیلا میں جو بَیت ایل کے شِمال میں اور اُس شاہ راہ کی مشرِقی سمت میں ہے جو بَیت ایل سے سِکم کو جاتی ہے اور لبُو نہ کے جنُوب میں ہے سال بسال خُداوند کی ایک عِید ہوتی ہے۔QFتَو بھی ہم تو اپنی بیٹِیاں اُن کو بیاہ نہیں سکتے کیونکہ بنی اِسرائیل نے یہ کہہ کر قَسم کھائی تھی کہ جو کسی بِنیمِینی کو بیٹی دے وہ ملعُون ہو۔hPKFسو اُنہوں نے کہا کہ بنی بِنیمِین کے باقِی ماندہ لوگوں کے لِئے مِیراث ضرُوری ہے تاکہ اِسرا ئیل میں سے ایک قبِیلہ مِٹ نہ جائے۔~OwFتب جماعت کے بزُرگ کہنے لگے کہ اِنکے لِئے جو بچ رہے ہیں بِیوِیوں کی نِسبت ہم کیا کریں کیونکہ بنی بِنیمِین کی سب عَورتیں نابُود ہو گئِیں؟۔?NyFاور لوگ بِنیمِین کی وجہ سے پچھتائے اِس لِئے کہ خُداوند نے اِسرا ئیل کے قبِیلوں میں رخنہ ڈال دِیا تھا۔M3Fتب بِنیمِینی لَوٹے اور اُنہوں نے وہ عَورتیں اُن کودے دیں جِن کو اُنہوں نے یبِیس جِلعاد کی عَورتوں میں سے زِندہ بچایا تھا پر وہ اُن کے لِئے بس نہ ہُوئِیں۔BLF تب ساری جماعت نے بنی بِنیمِین کو جو رِمّون کی چٹان میں تھے کہلا بھیجا اور سلامتی کا پَیغام اُن کو دِیا۔4KcF اور اُن کو یبِیس جِلعاد کے باشِندوں میں چار سَو کُنواری عَورتیں مِلِیں جومَرد سے ناواقِف اور اچُھوتی تِھیں اور وہ اُن کو مُلکِ کنعان میں سَیلا کی لشکرگاہ میں لے آئے۔KJF اور جو تُم کو کرنا ہو گا وہ یہ ہے کہ سب مَردوں اور اَیسی عَورتوں کو جو مَرد سے واقِف ہو چُکی ہوں ہلاک کر دینا۔qI]F تب جماعت نے بارہ ہزار سُورما روانہ کِئے اور اُن کو حُکم دِیا کہ جا کر یبِیس جِلعاد کے باشِندوں کو عَورتوں اور بچّوں سمیت قتل کرو۔&HGF کیونکہ جب لوگوں کا شُمار کِیا گیا تو یبِیس جِلعاد کے باشِندوں میں سے وہاں کوئی نہ مِلا۔UG%Fسو وہ کہنے لگے کہ بنی اِسرائیل میں سے وہ کَون سا قبِیلہ ہے جو مِصفاہ میں خُداوند کے حضُور نہیں آیا؟ اور دیکھو لشکرگاہ میں جماعت میں شامِل ہونے کے لِئے یبِیس جِلعاد سے کوئی نہیں آیا تھا۔FFاور وہ جو باقی رہے ہیں ہم اُن کے لِئے بِیوِیوں کی نِسبت کیا کریں؟ کیونکہ ہم نے تو خُداوند کی قَسم کھائی ہے کہ ہم اپنی بیٹِیاں اُن کو نہیں بیاہیں گے۔VE'Fسو بنی اِسرائیل اپنے بھائی بِنیمِین کی وجہ سے پچھتائے اور کہنے لگے کہ آج کے دِن بنی اِسرائیل کا ایک قبِیلہ کٹ گیا۔D7Fاور بنی اِسرائیل کہنے لگے کہ اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں اَیسا کَون ہے جو خُداوند کے حضُور جماعت کے ساتھ نہیں آیا؟ کیونکہ اُنہوں نے سخت قَسم کھائی تھی کہ جو خُداوند کے حضُور مِصفاہ میں حاضِر نہ ہو گا وہ ضرُور قتل کِیا جائے گا۔`C;Fاور دُوسرے دِن وہ لوگ صُبح سویرے اُٹھے اور اُس جگہ ایک مذبح بنا کر سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں گُذرانِیں۔tBcFاور اُنہوں نے کہا اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا! اِسرا ئیل میں اَیسا کیوں ہُؤا کہ اِسرا ئیل میں سے آج کے دِن ایک قبِیلہ کم ہو گیا؟۔A7Fاور لوگ بَیت ایل میں آئے اور شام تک وہاں خُدا کے آگے بُلند آواز سے زار زار روتے رہے۔O@ Fاور اِسرا ئیل کے لوگوں نے مِصفاہ میں قَسم کھا کر کہا تھا کہ ہم میں سے کوئی اپنی بیٹی کِسی بِنیمِینی کو نہ دے گا۔d?CF0اور اِسرائیلی مَرد لَوٹ کر پِھر بنِیمِین پر ٹُوٹ پڑے اور اُن کو تہِ تیغ کِیا یعنی سارے شہر اور چَوپایوں اور اُن سب کو جو اُن کے ہاتھ آئے اور جو جو شہر اُن کو مِلے اُنہوں نے اُن سب کو پُھونک دِیا۔R>F/پر چھ سَو آدمی پِھر کر اور بیابان کی طرف بھاگ کر رِمّون کی چٹان کو چل دِئے اور رِمّون کی چٹان میں چار مہِینے رہے۔6=gF.سو سب بنی بِنیمِین جو اُس دِن کھیت آئے پچِّیس ہزار شمشِیر زن مَرد تھے اور یہ سب کے سب سُورما تھے۔`<;F-اور وہ پِھر کر رِمّون کی چٹان کی طرف بیابان میں بھاگ گئے پر اُنہوں نے شاہ راہوں میں چُن چُن کر اُن کے پانچ ہزار اَور مارے اور جِدو م تک اُن کو خُوب رگید کر اُن میں سے دو ہزار مَرد اَور مار ڈالے۔k;QF,سو اٹّھارہ ہزار بِنیمِینی کھیت آئے ۔ یہ سب سُورما تھے۔f:GF+یُوں اُنہوں نے بِنیمِینیوں کو گھیر لِیا اور اُن کو رگیدا اور مشرِق میں جِبعہ کے مُقابِل اُن کی آرامگاہوں میں اُن کو لتاڑا۔I9 F*سو اُنہوں نے اِسرائیلی مَردوں کے آگے پِیٹھ پھیر کر بیابان کی راہ لی پر لڑائی نے اُن کا پِیچھا نہ چھوڑا اور اُن لوگوں نے جو اَور شہروں سے آتے تھے اُن کو اُن کے بِیچ میں فنا کر دِیا۔K8F)پِھر تو اِسرائیلی مَرد پلٹے اور بِنیمِین کے لوگ ہکّا بکّا ہو گئے کیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ اُن پر آفت آ پڑی۔77F(پر جب دُھوئیں کے سُتُون میں بادل سا اُس شہر سے اُٹھا تو بنی بِنیمِین نے اپنے پِیچھے نِگاہ کی اور کیا دیکھا کہ شہر کا شہر دُھوئیں میں آسمان کو اُڑا جاتا ہے۔G6 F'سو اِسرائیلی مَرد لڑائی میں ہٹنے لگے اور بِنیمِین نے اُن میں سے قرِیب تِیس کے آدمی قتل کر دِئے کیونکہ اُنہوں نے کہا کہ وہ یقِیناً ہمارے سامنے مغلُوب ہُوئے جَیسے پہلی لڑائی میں۔x5kF&اور اِسرائیلی مَردوں اور اُن کمِین والوں میں یہ نِشان مُقرّر ہُؤا تھا کہ وہ اَیسا کریں کہ دُھوئیں کا بُہت بڑا بادل شہر سے اُٹھائیں۔B4F%تب کمِین والوں نے جلدی کی اور جِبعہ پر جھپٹے اور اِن کمِین والوں نے آگے بڑھ کر سارے شہر کو تہِ تیغ کِیا۔D3F$پس بنی بِنیمِین نے دیکھا کہ وہ مغلُوب ہُوئے ۔ کیونکہ اِسرائیلی مَرد اُن لوگوں کا بھروسا کر کے جِن کو اُنہوں نے جِبعہ کے خِلاف گھات میں بِٹھایا تھا بِنیمِین کے سامنے سے ہٹ گئے۔ 2F#اور خُداوند نے بِنیمِین کو اِسرا ئیل کے آگے مارا اور بنی اِسرائیل نے اُس دِن پچِّیس ہزار ایک سَو بِنیمِینیوں کو قتل کِیا ۔ یہ سب شمشِیر زن تھے۔w1iF"اور سارے اِسرا ئیل میں سے دس ہزار چِیدہ مَرد جِبعہ کے سامنے آئے اور لڑائی سخت ہونے لگی پر اُنہوں نے نہ جانا کہ اُن پر آفت آنے والی ہے۔50eF!تب سب اِسرائیلی مَرد اپنی اپنی جگہ سے اُٹھ کھڑے ہُوئے اور بعل تمر میں صف آرا ہُوئے ۔ اِس وقت وہ اِسرائیلی جو کمِین میں بَیٹھے تھے معرے جِبعہ سے جو اُن کی جگہ تھی نِکلے۔/F اور بنی بِنیمِین کہنے لگے کہ وہ پہلے کی طرح ہم سے مغلُوب ہُوئے لیکن بنی اِسرائیل نے کہا آؤ بھاگیں اور اِن کو شہر سے دُور شاہ راہوں پر کھینچ لائیں۔i.MFاور بنی بِنیمِین اِن لوگوں کا سامنا کرنے کو نِکلے اور شہر سے دُور کِھینچے چلے گئے اور اُن شاہ راہوں پر جِن میں سے ایک بَیت ایل کو اور دُوسری مَیدان میں سے جِبعہ کو جاتی تھی پہلے کی طرح لوگوں کو مارنا اور قتل کرنا شرُوع کِیا اور اِسرا ئیل کے تِیس آدمی کے قرِیب مار ڈالے۔W-)Fاور بنی اِسرائیل تِیسرے دِن بنی بِنیمِین کے مُقابلہ کو چڑھ گئے اور پہلے کی طرح جِبعہ کے مُقابِل پِھر صف آرا ہُوئے۔,Fسو بنی اِسرائیل نے جِبعہ کے گِردا گِرد لوگوں کو گھات میں بِٹھا دِیا۔B+Fاور ہارُو ن کے بیٹے الِیعزر کا بیٹا فِینحا س اُن دِنوں اُس کے آگے کھڑا رہتا تھا خُداوند سے پُوچھا کہ مَیں اپنے بھائی بِنیمِین کی اَولاد سے ایک دفعہ اَور لڑنے کو جاؤں یا رہنے دُوں؟ خُداوند نے فرمایا کہ جا ۔ مَیں کل اُس کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا۔*Fاور بنی اِسرائیل نے اِس سبب سے کہ خُدا کے عہد کا صندُوق اُن دِنوں وہِیں تھا۔s)aFتب سب بنی اِسرائیل اور سب لوگ اُٹھے اور بَیت ایل میں آئے اور وہاں خُداوند کے حضُور بَیٹھے روتے رہے اور اُس دِن شام تک روزہ رکھّا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانِیاں خُداوند کے آگے گُذرانِیں۔ (Fاور اُس دُوسرے دِن بنی بِنیمِین اُن کے مُقابِل جِبعہ سے نِکلے اور اٹھارہ ہزار اِسرائیلِیوں کو قتل کر کے خاک میں مِلا دِیا ۔ یہ سب شمشِیرزن تھے۔ ' Fسو بنی اِسرائیل دُوسرے دِن بنی بِنیمِین کے مُقابلہ کے لِئے نزدِیک آئے۔h&KF(اور بنی اِسرائیل جا کر شام تک خُداوند کے آگے روتے رہے اور اُنہوں نے خُداوند سے پُوچھا کہ ہم اپنے بھائی بِنیمِین کی اَولاد سے لڑنے کے لِئے پِھر بڑھیں یا نہیں؟ خُداوند نے فرمایا اُس پر چڑھائی کرو)۔G% Fپر بنی اِسرائیل کے لوگ حَوصلہ کر کے دُوسرے دِن اُسی مقام پر جہاں پہلے دِن صف باندھی تھی پِھر صف آرا ہُوئے۔=$uFتب بنی بِنیمِین نے جِبعہ سے نِکل کر اُس دِن بائِیس ہزار اِسرائیلِیوں کو قتل کر کے خاک میں مِلا دِیا۔L#Fاور اِسرا ئیل کے لوگ بِنیمِین سے لڑنے کو نِکلے اور اسرا ئیل کے لوگوں نے جِبعہ میں اُن کے مُقابِل صف آرائی کی۔"Fسو بنی اِسرائیل صُبح سویرے اُٹھے اور جِبعہ کے سامنے ڈیرے کھڑے کِئے۔5!eFاور بنی اِسرائیل اُٹھ کر بَیت ایل کو گئے اور خُدا سے مشورَت چاہی اور کہنے لگے کہ ہم میں سے کَون بنی بِنیمِین سے لڑنے کو پہلے جائے؟ خُداوند نے فرمایا پہلے یہُوداہ جائے۔* OFاور اِسرا ئیل کے لوگ بِنیمِین کے علاوہ چار لاکھ شمشِیر زن مَرد تھے ۔ یہ سب صاحِبِ جنگ تھے۔}uFاِن سب لوگوں میں سے سات سَو چُنے ہُوئے بَیں ہتّھے جوان تھے جِن میں سے ہر ایک فلاخن سے بال کے نِشانہ پر بغَیر خطا کِئے پتّھر مار سکتا تھا۔/YFاور بنی بِنیمِین جو شہروں میں سے اُس وقت جمع ہُوئے وہ شُمار میں چھبّیس ہزار شمشِیر زن مَرد تھے ۔ سِوا جِبعہ کے باشِندوں کے جو شُمار میں سات سَو چُنے ہُوئے جوان تھے۔%EFبلکہ بنی بِنیمِین شہروں میں سے جِبعہ میں جمع ہُوئے تاکہ بنی اِسرائیل سے لڑنے کو جائیں۔tcF اِس لِئے اب اُن مَردوں یعنی اُن خبِیثوں کو جو جِبعہ میں ہیں ہمارے حوالہ کرو کہ ہم اُن کو قتل کریں اور اِسرا ئیل میں سے بدی کو دُور کر ڈالیں لیکن بنی بِنیمِین نے اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل کا کہا نہ مانا۔|sF اور بنی اِسرائیل کے قبِیلوں نے بِنیمِین کے سارے قبِیلہ میں لوگ روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ یہ کیا شرارت ہے جو تُمہارے درمِیان ہُوئی؟۔ F سو سب بنی اِسرائیل اُس شہر کے مُقابِل گٹھے ہُوئے یک تن ہو کر جمع ہُوئے۔ymF اور ہم اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں سے سَو پِیچھے دس اور ہزار پِیچھے سَو اور دس ہزار پِیچھے ایک ہزار مَرد لوگوں کے لِئے رسد لانے کو جُدا کریں تاکہ وہ لوگ جب بِنیمِین کے جِبعہ میں پُہنچیں تو جَیسا مکرُوہ کام اُنہوں نے اِسرا ئیل میں کِیا ہے اُس کے مُطابِق اُس سے کارروائی کر سکیں۔~wF بلکہ ہم جِبعہ سے یہ کریں گے کہ قُرعہ ڈال کر اُس پر چڑھائی کریں گے۔p[Fاور سب لوگ یک تن ہو کر اُٹھے اور کہنے لگے ہم میں سے کوئی اپنے ڈیرے کو نہیں جائے گا اور نہ ہم میں سے کوئی اپنے گھر کی طرف رُخ کرے گا۔Fاَے بنی اِسرائیل تُم سب کے سب دیکھو اور یہِیں اپنی صلاح و مشورَت دو۔BFسو مَیں نے اپنی حَرم کو لے کر اُسے ٹُکڑے ٹُکڑے کِیااور اُن کو اِسرا ئیل کی مِیراث کے سارے مُلک میں بھیجا کیونکہ اِسرا ئیل کے درمِیان اُنہوں نے شُہداپن اور مکرُوہ کام کِیا ہے۔dCFاور جِبعہ کے لوگ مُجھ پر چڑھ آئے اور رات کے وقت اُس گھر کو جِس کے اندر مَیں تھا چاروں طرف سے گھیر لِیا اور مُجھے تو وہ مار ڈالنا چاہتے تھے اور میری حَرم کو جبراً اَیسا بے حُرمت کِیا کہ وہ مَر گئی۔oYFتب اُس لاوی نے جو اُس مقتُول عَورت کا شَوہر تھا جواب دِیا کہ مَیں اپنی حَرم کو ساتھ لے کر بِنیمِین کے جِبعہ میں ٹِکنے کو گیا تھا۔saF(اور بنی بِنیمِین نے سُنا کہ بنی اِسرائیل مِصفاہ میں آئے ہیں) اور بنی اِسرائیل پُوچھنے لگے کہ بتاؤ تو سہی یہ شرارت کیونکر ہُوئی؟۔xkFاور تمام قَوم کے سردار بلکہ بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں کے لوگ جو چار لاکھ شمشِیر زن پِیادے تھے خُدا کے لوگوں کے مجمع میں حاضِر ہُوئے۔t eFتب سب بنی اِسرائیل نِکلے اور ساری جماعت جِلعاد کے مُلک سمیت دان سے بیرسبع تک یک تن ہو کر خُداوند کے حضُور مِصفاہ میں اِکٹّھی ہُوئی۔RFاور جِتنوں نے یہ دیکھا وہ کہنے لگے کہ جب سے بنی اِسرائیل مُلکِ مِصر سے نِکل آئے اُس دِن سے آج تک اَیسا فِعل نہ کبھی ہُؤا اور نہ دیکھنے میں آیا ۔ سو اِس پر غَور کرو اور صلاح کر کے بتاؤ۔yFاور اُس نے گھر پُہنچ کر چُھری لی اور اپنی حَرم کو لے کر اُس کے اعضا کاٹے اور اُس کے بارہ ٹُکڑے کر کے اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں بھیج دِئے۔ }Fاُس نے اُس سے کہا اُٹھ ہم چلیں پر کِسی نے جواب نہ دِیا ۔ تب اُس شخص نے اُسے اپنے گدھے پر لاد لِیا اور وہ مَرد اُٹھا اور اپنے مکان کو چلا گیا۔K Fاور اُس کا خاوند صُبح کو اُٹھا اور گھر کے دروازے کھولے اور باہر نِکلا کہ روانہ ہو اور دیکھو وہ عَورت جو اُس کی حَرم تھی گھر کے دروازہ پر اپنے ہاتھ آستانہ پر پَھیلائے ہُوئے پڑی تھی۔V 'Fوہ عَورت پَو پھٹتے ہُوئے آئی اور اُس مَرد کے گھر کے دروازہ پر جہاں اُس کا خاوند تھا گِری اور روشنی ہونے تک پڑی رہی۔v gFپر وہ لوگ اُس کی سُنتے ہی نہ تھے۔ پس وہ مَرد اپنی حَرم کو پکڑ کر اُن کے پاس باہر لے آیا ۔ اُنہوں نے اُس سے صُحبت کی اور ساری رات صُبح تک اُس کے ساتھ بد ذاتی کرتے رہے اور جب دِن نِکلنے لگا تو اُس کو چھوڑ دِیا۔h KFدیکھو میری کُنواری بیٹی اور اُس شخص کی حَرم یہاں ہیں ۔ مَیں ابھی اُن کو باہر لائے دیتا ہُوں ۔ تُم اُن کی حُرمت لو اور جو کُچھ تُم کو بھلا دِکھائی دے اُن سے کرو پر اِس شخص سے اَیسا مکرُوہ کام نہ کرو۔'IFوہ آدمی جو صاحبِ خانہ تھا باہر اُن کے پاس جا کر اُن سے کہنے لگا نہیں میرے بھائِیو اَیسی شرارت نہ کرو۔ چُونکہ یہ شخص میرے گھر میں آیا ہے اِس لِئے یہ حماقت نہ کرو۔,SFاور جب وہ اپنے دِلوں کو خُوش کر رہے تھے تو اُس شہر کے لوگوں میں سے بعض خبِیثوں نے اُس گھر کو گھیر لِیا اور دروازہ پِیٹنے لگے اور صاحبِ خانہ یعنی پِیر مَرد سے کہا اُس شخص کو جو تیرے گھر میں آیا ہے باہر لے آ تاکہ ہم اُس کے ساتھ صُحبت کریں۔2_Fوہ اُسے اپنے گھر لے گیا اور اُس کے گدھوں کو چارا دِیا اور وہ اپنے پاؤں دھو کر کھانے پِینے لگے۔PFاُس پِیر مَرد نے کہا تیری سلامتی ہو ۔ تیری سب ضرُورتیں بہر صُورت میرے ذِمّہ ہوں لیکن اِس چَوک میں ہرگِز نہ ٹِک۔RFحالانکہ ہمارے ساتھ ہمارے گدھوں کے لِئے بُھوسا اور چارا ہے اور میرے اور تیری لَونڈی کے واسطے اور اِس جوان کے لِئے جو تیرے بندوں کے ساتھ ہے روٹی اور مَے بھی ہے اور کِسی چِیز کی کمی نہیں۔1]Fاُس نے اُس سے کہا ہم یہُوداہ کے بَیت لحم سے افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک کے پرلے سِرے کو جاتے ہیں ۔ مَیں وہِیں کا ہُوں اور یہُوداہ کے بَیت لحم کو گیا ہُؤا تھا اور اب خُداوند کے گھر کو جاتا ہُوں ۔ یہاں کوئی مُجھے اپنے گھر میں نہیں اُتارتا۔xkFاُس نے جو آنکھیں اُٹھائِیں تو اُس مُسافِر کو اُس شہر کے چَوک میں دیکھا ۔ تب اُس پِیرمَرد نے کہا تُو کِدھر جاتا ہے اور کہاں سے آیا ہے؟۔5Fاور شام کو ایک پِیر مَرد اپنا کام کر کے وہاں آیا ۔ یہ آدمی افرا ئیِم کے کوہِستانی مُلک کا تھا اور جِبعہ میں آ بسا تھا پر اُس مقام کے باشِندے بِنیمِینی تھے۔'IFسو وہ اُدھر کو مُڑے تاکہ جِبعہ میں داخِل ہو کر وہاں ٹِکیں اور وہ داخِل ہو کر شہر کے چَوک میں بَیٹھ گیا کیونکہ وہاں کوئی آدمی اُن کو ٹِکانے کو اپنے گھر نہ لے گیا۔>wFسو وہ آگے بڑھے اور راستہ چلتے ہی رہے اور بِنیمِین کے جِبعہ کے نزدِیک پُہنچتے پُہنچتے سُورج ڈُوب گیا۔C~F پِھر اُس نے اپنے نَوکر سے کہا کہ آ ہم اِن جگہوں میں سے کِسی میں چلے چلیں اور جِبعہ یا رامہ میں رات کاٹیں۔]}5F اُس کے آقا نے اُس سے کہا ہم کِسی اجنبی کے شہر میں جو بنی اِسرائیل میں سے نہیں داخِل نہ ہوں گے بلکہ ہم جِبعہ کو جائیں گے۔{|qF جب وہ یبُوس کے برابر پُہنچے تو دِن بُہت ڈھل گیا تھا اور نَوکر نے اپنے آقا سے کہا آ ہم یبُوسیوں کے اِس شہر میں مُڑ جائیں اور یہِیں ٹِکیں۔Q{F پر وہ شخص اُس رات رہنے پر راضی نہ ہُؤا بلکہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا اور یبُوس کے سامنے پُہنچا ۔ (یروشلِیم یِہی ہے) اور دو گدھے زِین کَسے ہُوئے اُس کے ساتھ تھے اور اُس کی حَرم بھی ساتھ تھی۔]z5F اور جب وہ شخص اور اُس کی حَرم اور اُس کا نَوکر چلنے کو کھڑے ہُوئے تو اُس کے خُسر یعنی اُس جوان عَورت کے باپ نے اُس سے کہا دیکھ اب تو دِن ڈھلا اور شام ہو چلی سو مَیں تُم سے مِنّت کرتا ہُوں کہ تُم رات بھر ٹھہر جاؤ ۔ دیکھ دِن تو خاتِمہ پر ہے سو یہِیں ٹِک جا ۔ تیرا دِل خُوش ہو اور کل صُبح ہی صُبح تُم اپنی راہ لگنا تاکہ تُو اپنے گھر کو جائے۔&yGFاور پانچویں روز وہ صُبح سویرے اُٹھا تاکہ روانہ ہو اور اُس جوان عَورت کے باپ نے اُس سے کہا ذرا خاطِر جمع رکھ اور دِن ڈھلنے تک ٹھہرے رہو ۔ سو دونوں نے روٹی کھائی۔3xaFپر وہ مَرد چلنے کو کھڑا ہو گیا لیکن اُس کا خُسر اُس سے بجِد ہُؤا سو پِھر اُس نے وہِیں رات کاٹی۔wFسو وہ دونوں بَیٹھ گئے اور مِل کر کھایا پِیا ۔ پِھر اُس جوان عَورت کے باپ نے اُس شخص سے کہا رات بھر اَور ٹِکنے کو راضی ہو جا اور اپنے دِل کو خُوش کر۔=vuFچَوتھے روز جب وہ صُبح سویرے اُٹھے اور وہ چلنے کو کھڑا ہُؤا تو اُس جوان عَورت کے باپ نے اپنے داماد سے کہا ایک ٹُکڑا روٹی کھا کر تازہ دَم ہو جا ۔ اِس کے بعد تُم اپنی راہ لینا۔~uwFاور اُس کے خُسر یعنی اُس جوان عَورت کے باپ نے اُسے روک لِیا اور وہ اُس کے ساتھ تِین دِن تک رہا اور اُنہوں نے کھایا پِیا اور وہاں ٹِکے رہے۔ t;Fاور اُس کا شَوہر اُٹھ کر اور ایک نَوکر اور دو گدھے ساتھ لے کر اُس کے پِیچھے روانہ ہُؤا کہ اُسے منا پُھسلا کر واپس لے آئے ۔ سو وہ اُسے اپنے باپ کے گھر میں لے گئی اور اُس جوان عَورت کا باپ اُسے دیکھ کر اُس کی مُلاقات سے خُوش ہُؤا۔`s;Fاُس کی حَرم نے اُس سے بیوفائی کی اور اُس کے پاس سے بَیت لحم یہُوداہ میں اپنے باپ کے گھر چلی گئی اور چار مہِینے وہِیں رہی۔br AFاور اُن دِنوں میں جب اِسرا ئیل میں کوئی بادشاہ نہ تھا اَیسا ہُؤا کہ ایک شخص نے جو لاوی تھا اور افرا ئیِم کے کوہِستانی مُلک کے پرلے سِرے پر رہتا تھا بَیت لحم یہُوداہ سے ایک حَرم اپنے لِئے کر لی۔`q;Fاور سارے وقت جب تک خُدا کا گھر سَیلا میں رہا وہ مِیکاہ کے تراشے ہُوئے بُت کو جو اُس نے بنوایا تھا اپنے لِئے نصب کِئے رہے۔5peFاور بنی دان نے وہ کُھدا ہُؤا بُت اپنے لِئے نصب کر لِیا اور یونتن بِن جیرسو م بِن مُوسیٰ اور اُس کے بیٹے اُس مُلک کی اسِیری کے دِن تک بنی دان کے قبِیلہ کے کاہِن بنے رہے۔Vo'Fاور اُس شہر کا نام اپنے باپ دان کے نام پر جو اِسرا ئیل کی اَولاد تھا دان ہی رکھّا لیکن پہلے اُس شہر کا نام لَیس تھا۔enEFاور بچانے والا کوئی نہ تھا کیونکہ وہ صَیدا سے دُور تھا اور یہ لوگ کِسی آدمی سے سروکار نہیں رکھتے تھے اور وہ شہر بَیت رحوب کے پاس کی وادی میں تھا ۔ پِھر اُنہوں نے وہ شہر بنایا اور اُس میں رہنے لگے۔Sm!Fیُوں وہ مِیکاہ کی بنوائی ہُوئی چِیزوں کو اور اُس کاہِن کو جو اُس کے ہاں تھا لے کر لَیس میں اَیسے لوگوں کے پاس پُہنچے جو امن اور چَین سے رہتے تھے اور اُن کو تہِ تیغ کِیا اور شہر جلا دِیا۔ y ~}|s{z'xxNw>vku4tsNrpp ofnmRljSi;gfe%cbaa _^=\[ZYYXAW7VUTSS QPONM)KJIHGF1E}DtB@?C==;:,8T765|4*32T11f00b/.-,+**#)'' &w$u#""E!A wH'$n + ; RX c\AZاور اُس کی ماں اُس کے لِئے ایک چھوٹا سا جُبّہ بنا کر سال بسال لاتی جب وہ اپنے خاوند کے ساتھ سالانہ قُربانی چڑھانے آتی تھی۔[+Zپر سموئیل جو لڑکا تھا کتان کا افُود پہنے ہُوئے خُداوند کے حضُور خِدمت کرتا تھا۔EZZسو اُن جوانوں کا گُناہ خُداوند کے حضُور بُہت بڑا تھا کیونکہ لوگ خُداوند کی قُربانی سے گِھن کرنے لگے تھے۔0Y[Zاور اگر وہ شخص یہ کہتا کہ ابھی وہ چربی کوضرُور جلائیں گے تب جِتنا تیرا جی چاہے لے لینا تو وہ اُسے جواب دیتا نہیں تُو مُجھے ابھی دے نہیں تو مَیں چِھین کر لے جاؤُں گا۔mXUZبلکہ چربی جلانے سے پہلے کاہِن کا نَوکر آ مَوجُود ہوتا اور اُس شخص سے جو قُربانی چڑھاتا یہ کہنے لگتا تھا کہ کاہِن کے لِئے کباب کے واسطے گوشت دے کیونکہ وہ تُجھ سے اُبلا ہُؤا گوشت نہیں بلکہ کچّا لے گا۔QWZاور اُس کو کڑاہ یا دیگچے یا ہنڈے یا ہانڈی میں ڈالتا اور جِتنا گوشت اُس کانٹے میں لگ جاتا اُسے کاہِن آپ لیتا تھا ۔ یُوں ہی وہ سَیلا میں سب اِسرائیلِیوں سے کِیا کرتے تھے جو وہاں آتے تھے۔5VeZ اور کاہِنوں کا دستُور لوگوں کے ساتھ یہ تھا کہ جب کوئی شخص قُربانی چڑھاتا تھا تو کاہِن کا نَوکر گوشت اُبالنے کے وقت ایک سِہ شاخہ کانٹا اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے آتا تھا۔|UsZ اور عیلی کے بیٹے بہت شرِیر تھے ۔ اُنہوں نے خُداوند کو نہ پہچانا۔0T[Z تب القانہ رامہ کو اپنے گھر چلا گیا اور عیلی کاہِن کے سامنے وہ لڑکا خُداوند کی خِدمت کرنے لگا۔ySmZ جو خُداوند سے جھگڑتے ہیں وہ ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِئے جائیں گے۔ وہ اُن کے خِلاف آسمان میں گرجے گا۔ خُداوند زمِین کے کناروں کا اِنصاف کرے گا۔ وہ اپنے بادشاہ کو زوربخشے گا اور اپنے ممسُوح کے سِینگ کو بُلند کرے گا۔lRSZ وہ اپنے مُقدّسوں کے پاؤں کو سنبھالے رہے گا پر شرِیر اندھیرے میں خاموش کِئے جائیں گے کیونکہ قُوّت ہی سے کوئی فتح نہیں پائے گا۔Q+Zوہ غرِیب کو خاک پر سے اُٹھاتا اور کنگال کو گُھورے میں سے نِکال کھڑا کرتا ہے تاکہ اِن کو شاہزادوں کے ساتھ بِٹھائے اور جلال کے تخت کے وارِث بنائے کیونکہ زمِین کے سُتُون خُداوند کے ہیں۔ اُس نے دُنیا کو اُن ہی پر قائِم کِیا ہے۔#PAZخُداوند مِسکِین کر دیتا اور دَولت مند بناتا ہے۔ وُہی پست کرتا اور سرفراز بھی کرتا ہے۔OZخُداوند مارتا ہے اور جِلاتا ہے۔ وُہی قبر میں اُتارتا اور اُس سے نِکالتا ہے۔N5Zوہ جو آسُودہ تھے روٹی کی خاطِر مزدُوربنے اور جو بُھوکے تھے اَیسے نہ رہے بلکہ جو بانجھ تھی اُس کے سات ہُوئے اور جِس کے پاس بُہت بچّے ہیں وہ گُھلتی جاتی ہے ۔M#Zزورآوروں کی کمانیں ٹُوٹ گِئیں اور جو لڑکھڑاتے تھے وہ قُوّت سے کمربستہ ہُوئے۔nLWZاِس قدر غرُور سے اَور باتیں نہ کرو اور بڑا بول تُمہارے مُنہ سے نہ نِکلے کیونکہ خُداوند خُدایِ علِیم ہے اور اعمال کا تولنے والا۔aK=Zخُداوند کی مانِند کوئی قدُّوس نہیں کیونکہ تیرے سِوا اَور کوئی ہے ہی نہیں اور نہ کوئی چٹان ہے جو ہمارے خُدا کی مانِند ہو۔GJ Zاور حنّہ نے دُعا کی اور کہاکہ میرا دِل خُداوند میں مگن ہے۔ میرا سِینگ خُداوند کے طُفیل سے اُونچا ہُؤا۔ میرا مُنہ میرے دُشمنوں پر کھُل گیا ہے کیونکہ مَیں تیری نجات سے خُوش ہُوں۔I  Zاِسی لِئے مَیں نے بھی اِسے خُداوند کو دے دِیا ۔ یہ اپنی زِندگی بھر کے لِئے خُداوند کو دے دِیا گیا ہے ۔ تب اُس نے وہاں خُداوند کے آگے سِجدہ کِیا۔3H cZمَیں نے اِس لڑکے کے لِئے دُعا کی تھی اور خُداوند نے میری مُراد جو مَیں نے اُس سے مانگی پُوری کی۔G Zاور وہ کہنے لگی اَے میرے مالِک تیری جان کی قَسم! اَے میرے مالِک مَیں وُہی عَورت ہُوں جِس نے تیرے پاس یہِیں کھڑی ہو کر خُداوند سے دُعا کی تھی۔|F uZاور اُنہوں نے ایک بچھڑے کو ذبح کِیا اور لڑکے کو عیلی کے پاس لائے۔oE [Zاور جب اُس نے اُس کا دُودھ چُھڑایا تو اُسے اپنے ساتھ لِیا اور تِین بچھڑے اور ایک ایفہ آٹا اور مَے کی ایک مشک اپنے ساتھ لے گئی اور اُس لڑکے کو سَیلا میں خُداوند کے گھر لائی اور وہ لڑکا بُہت ہی چھوٹا تھا۔*D QZاور اُس کے خاوند القانہ نے اُس سے کہا جو تُجھے اچھّا لگے سو کر ۔ جب تک تُو اُس کا دُودھ نہ چُھڑائے ٹھہری رہ۔ فقط اِتنا ہو کہ خُداوند اپنے سُخن کو برقرار رکھّے ۔ سو وہ عَورت ٹھہری رہی اور اپنے بیٹے کو دُودھ چُھڑانے کے وقت تک پِلاتی رہی۔_C ;Zلیکن حنّہ نہ گئی کیونکہ اُس نے اپنے خاوند سے کہا جب تک لڑکے کا دُودھ چُھڑایا نہ جائے مَیں یہِیں رہُوں گی اور تب اُسے لے کر جاؤُں گی تاکہ وہ خُداوند کے سامنے حاضِر ہو اور پِھر ہمیشہ وہِیں رہے۔TB %Zاور وہ شخص القانہ اپنے سارے گھرانے سمیت خُداوند کے حضُور سالانہ قُربانی چڑھانے اور اپنی مَنّت پُوری کرنے کو گیا۔&A IZاور اَیسا ہُؤا کہ وقت پر حنّہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام سموئیل رکھّا کیونکہ وہ کہنے لگی مَیں نے اُسے خُداوند سے مانگ کر پایا ہے۔'@ KZاور صُبح کو وہ سویرے اُٹھے اور خُداوند کے آگے سِجدہ کِیا اور رامہ کو اپنے گھر لَوٹ گئے اور القانہ نے اپنی بِیوی حنّہ سے مُباشرت کی اور خُداوند نے اُسے یاد کِیا۔Y? /Zاُس نے کہا تیری خادِمہ پر تیرے کرم کی نظر ہو ۔ تب وہ عَورت چلی گئی اور کھانا کھایا اور پِھر اُس کا چِہرہ اُداس نہ رہا۔>> yZتب عیلی نے جواب دِیا تُو سلامت جا اور اِسرا ئیل کا خُدا تیری مُراد جو تُونے اُس سے مانگی ہے پُوری کرے۔F=  Zتُو اپنی لَونڈی کو خبِیث عَورت نہ سمجھ ۔ مَیں تو اپنی فِکروں اور دُکھوں کے ہجُوم کے باعِث اب تک بولتی رہی۔< }Zحنّہ نے جواب دِیا نہیں اَے میرے مالِک مَیں تو غمگِین عَورت ہُوں ۔ مَیں نے نہ تو مَے نہ کوئی نشہ پِیا پر خُداوند کے آگے اپنا دِل اُنڈیلا ہے۔|; uZسو عیلی نے اُس سے کہا کہ تُو کب تک نشہ میں رہے گی؟ اپنا نشہ اُتار۔:  Z اور حنّہ تو دِل ہی دِل میں کہہ رہی تھی ۔ فقط اُس کے ہونٹ ہِلتے تھے پر اُس کی آواز نہیں سُنائی دیتی تھی ۔ پس عیلی کو گُمان ہُؤا کہ وہ نشہ میں ہے۔"9 AZ اور جب وہ خُداوند کے حضُور دُعا کر رہی تھی تو عیلی اُس کے مُنہ کو غَور سے دیکھ رہا تھا۔~8 yZ اور اُس نے مَنّت مانی اور کہا اَے ربُّ الافواج! اگر تُو اپنی لَونڈی کی مُصِیبت پر نظر کرے اور مُجھے یاد فرمائے اور اپنی لَونڈی کو فراموش نہ کرے اور اپنی لَونڈی کو فرزندِ نرِینہ بخشے تو مَیں اُسے زِندگی بھر کے لِئے خُداوند کو نذر کر دُوں گی اور اُسترہ اُس کے سر پر کبھی نہ پِھرے گا۔7 Z اور وہ نِہایت دِل گِیر تھی۔ سو وہ خُداوند سے دُعا کرنے اور زار زار رونے لگی۔k6 SZ اور جب وہ سَیلا میں کھا پی چُکے تو حنّہ اُٹھی ۔ اُس وقت عیلی کاہِن خُداوند کی ہَیکل کی چَوکھٹ کے پاس کُرسی پر بَیٹھا ہُؤا تھا۔5 9Zسو اُس کے خاوند القانہ نے اُس سے کہا اَے حنّہ تُو کیوں روتی ہے اور کیوں نہیں کھاتی اور تیرا دِل کیوں آزُردہ ہے؟ کیا مَیں تیرے لِئے دس بیٹوں سے بڑھ کر نہیں؟۔4 Zاور چُونکہ وہ سال بسال اَیسا ہی کرتا تھا جب وہ خُداوند کے گھر جاتی ۔ اِس لِئے فنِنّہ اُسے چھیڑتی تھی چُنانچہ وہ روتی اور کھانا نہ کھاتی تھی۔A3 Zاور اُس کی سَوت اُسے کُڑھانے کے لِئے بے طرح چھیڑتی تھی کیونکہ خُداوند نے اُس کا رَحِم بند کر رکھّا تھا۔W2 +Zپر حنّہ کو دُونا حِصّہ دِیا کرتا تھا اِس لِئے کہ وہ حنّہ کو چاہتا تھا لیکن خُداوند نے اُس کا رَحِم بند کر رکھّا تھا۔D1 Zاور جِس دِن القانہ ذبِیحہ گُذرانتا وہ اپنی بِیوی فنِنّہ کو اور اُس کے سب بیٹے بیٹِیوں کو حِصّے دیتا تھا۔Q0 Zیہ شخص ہر سال اپنے شہر سے سَیلا میں ربُّ الافواج کے حضُور سِجدہ کرنے اور قُربانی گُذراننے کو جاتا تھا اور عیلی کے دونوں بیٹے حُفنی اور فِینحا س جو خُداوند کے کاہِن تھے وہِیں رہتے تھے۔X/ -Zاُس کے دو بِیویاں تِھیں ۔ ایک کا نام حنّہ تھا اور دُوسری کا فنِنّہ اور فنِنّہ کے اَولاد ہُوئی پر حنّہ بے اَولاد تھی۔'. MZافِرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک میں راما تِیم صوفِیم کا ایک شخص تھا جِس کا نام القانہ تھا ۔ وہ افرائِیمی تھا اور یرو حام بِن الِیہو بِن توحُو بِن صُو ف کا بیٹا تھا۔x-kPاور عوبید سے یسّی پَیدا ہُؤا اور یسّی سے داؤُد پَیدا ہُؤا۔w,iPاور سلمو ن سے بوعز پَیدا ہُؤا اور بوعز سے عوبید پَیدا ہُؤا۔+Pاور عمِّیندا ب سے نحسو ن پَیدا ہُؤا اور نحسو ن سے سلمو ن پَیدا ہُؤا۔|*sPاور حصرو ن سے را م پَیدا ہُؤا اور رام سےعمِّیندا ب پَیدا ہُؤا۔l)SPاور فارص کا نسب نامہ یہ ہے ۔ فارص سے حصرو ن پَیدا ہُؤا۔=(uPاور اُس کی پڑوسنوں نے اُس بچّے کو ایک نام دِیا اور کہنے لگِیں کہ نعو می کے لِئے بیٹا پَیدا ہُؤا سو اُنہوں نے اُس کا نام عوبید رکھّا ۔ وہ یسّی کا باپ تھا جو داؤُد کا باپ ہے۔'Pاور نعو می نے اُس لڑکے کو لے کر اُسے اپنی چھاتی سے لگایا اور اُس کی دایہ بنی۔N&Pاور وہ تیرے لِئے تیری جان کا بحال کرنے والا اور تیرے بُڑھاپے کا پالنے والا ہو گا کیونکہ تیری بہُو جو تُجھ سے مُحبّت رکھتی ہے اور تیرے لِئے سات بیٹوں سے بھی بڑھ کر ہے وہ اُس کی ماں ہے۔%Pاور عَورتوں نے نعو می سے کہا خُداوند مُبارک ہو جِس نے آج کے دِن تُجھ کو نزدِیک کے قرابتی کے بغَیر نہیں چھوڑا اور اُس کا نام اِسرا ئیل میں مشہُور ہو۔v$gP سو بوعز نے رُوت کو لِیا اور وہ اُس کی بِیوی بنی اور اُس نے اُس سے خلوت کی اور خُداوند کے فضل سے وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے بیٹا ہُؤا۔E#P اور تیرا گھر اُس نسل سے جو خُداوند تُجھے اِس عَورت سے دے فارص کے گھر کی طرح ہو جو یہُوداہ سے تمر کے ہُؤا۔T"#P تب سب لوگوں نے جو پھاٹک پر تھے اور اُن بزُرگوں نے کہا کہ ہم گواہ ہیں ۔ خُداوند اُس عَورت کو جو تیرے گھر میں آئی ہے راخِل اور لیاہ کی مانِند کرے جِن دونوں نے اِسرا ئیل کا گھر آباد کِیا اور تُو افراتہ میں تحسِین و آفرِین کا کام کرے اوربَیت لحم میں تیرا نام ہو!۔H! P ماسِوا اِس کے مَیں نے محلو ن کی بِیوی موآبی رُوت کو بھی اپنی بِیوی بنانے کے لِئے خرِید لِیا ہے تاکہ اُس مُردہ کے نام کو اُس کی مِیراث میں قائِم کرُوں اور اُس مُردہ کا نام اُس کے بھائِیوں اور اُس کے مکان کے دروازہ سے مِٹ نہ جائے ۔ تُم آج کے دِن گواہ ہو۔ P اور بوعز نے بزُرگوں اور سب لوگوں سے کہا تُم آج کے دِن گواہ ہو کہ مَیں نے الِیملک اور کِلیو ن اورمحلو ن کا سب کُچھ نعو می کے ہاتھ سے مول لے لِیا ہے۔>wPسو اُس نزدِیک کے قرابتی نے بوعز سے کہاکہ تُو آپ ہی اُسے مول لے لے ۔ پِھر اُس نے اپنی جُوتی اُتار ڈالی۔uePاور اگلے زمانہ میں اِسرا ئیل میں مُعاملہ پکّا کرنے کے لِئے چُھڑانے اور بدلنے کے بارے میں یہ معمُول تھا کہ مَرد اپنی جُوتی اُتار کر اپنے پڑوسی کو دے دیتا تھا ۔ اِسرا ئیل میں تصدِیق کرنے کا یہی طرِیقہ تھا۔a=Pتب اُس کے نزدِیک کے قرابتی نے کہا مَیں اپنے لِئے اُسے چُھڑا نہیں سکتا تا نہ ہو کہ مَیں اپنی مِیراث خراب کر دُوں۔ اُس کے چُھڑانے کا جو میرا حق ہے اُسے تُو لے لے کیونکہ مَیں اُسے چُھڑا نہیں سکتا۔T#Pتب بوعز نے کہا جِس دِن تُو وہ زمِین نعو می کے ہاتھ سے مول لے تو تُجھے اُس کو موآبی رُوت کے ہاتھ سے بھی جو مُردہ کی بِیوی ہے مول لینا ہو گا تاکہ اُس مُردہ کا نام اُس کی مِیراث پر قائِم کرے۔p[Pسو مَیں نے سوچا کہ تُجھ پر اِس بات کو ظاہِر کر کے کہُوں گا کہ تُو اِن لوگوں کے سامنے جو بَیٹھے ہیں اور میری قَوم کے بزُرگوں کے سامنے اُسے مول لے ۔ اگر تُو اُسے چُھڑاتا ہے تو چُھڑا اور اگر نہیں چُھڑاتا تو مُجھے بتا دے تاکہ مُجھ کو معلُوم ہو جائے کیونکہ تیرے سِوا اَور کوئی نہیں جو اُسے چُھڑائے اور مَیں تیرے بعد ہُوں۔ اُس نے کہا مَیں چُھڑاؤں گا۔Pتب اُس نے اُس نزدِیک کے قرابتی سے کہا نعو می جو موآ ب کے مُلک سے لَوٹ آئی ہے زمِین کے اُس ٹُکڑے کو جو ہمارے بھائی ا لِیملک کا مال تھا بیچتی ہے۔0[Pپِھر اُس نے شہر کے بزُرگوں میں سے دس آدمِیوں کو بُلا کر کہا یہاں بَیٹھ جاؤ ۔ سو وہ بَیٹھ گئے۔g KPتب بوعز پھاٹک کے پاس جا کر وہاں بَیٹھ گیا اور دیکھو جِس نزدِیک کے قرابتی کا ذِکر بوعز نے کِیا تھا وہ آ نِکلا ۔ اُس نے اُس سے کہا ارے بھائی! اِدھر آ اور ذرا یہا ں بَیٹھ جا ۔ سو وہ اُدھر آ کر بَیٹھ گیا۔5ePتب اُس نے کہا اَے میری بیٹی جب تک اِس بات کے انجام کا تُجھے پتہ نہ لگے تُو چُپ چاپ بَیٹھی رہ اِس لِئے کہ اُس شخص کو چَین نہ مِلے گا جب تک وہ اِس کام کو آج ہی تمام نہ کر لے۔RPاور کہنے لگی کہ مُجھ کو اُس نے یہ چھ پَیمانے جَو کے دِئے کیونکہ اُس نے کہا کہ تُو اپنی ساس کے پاس خالی ہاتھ نہ جا۔hKPجب وہ اپنی ساس کے پاس آئی تو اُس نے کہا اَے میری بیٹی تُو کَون ہے؟ تب اُس نے سب کُچھ جو اُس مَرد نے اُس سے کِیا تھا اُسے بتایا۔*OPپِھر اُس نے کہا اُس چادر کو جو تیرے اُوپر ہے لا اور اُسے تھامے رہ ۔ جب اُس نے اُسے تھاما تو اُس نے جَو کے چھ پَیمانے ناپ کر اُس پر لاد دِئے ۔ پِھر وہ شہر کو چلا گیا۔`;Pسو وہ صُبح تک اُس کے پاؤں کے پاس لیٹی رہی اور پیشتر اِس سے کہ کوئی ایک دُوسرے کو پہچان سکے اُٹھ کھڑی ہُوئی کیونکہ اُس نے کہہ دِیا تھا کہ یہ ظاہِر ہونے نہ پائے کہ کھلِیہان میں یہ عَورت آئی تھی۔0[P اِس رات تُو ٹھہری رہ اور صُبح کو اگر وہ قرابت کا حق ادا کرنا چاہے تو خَیر وہ قرابت کا حق ادا کرے اور اگر وہ تیرے ساتھ قرابت کا حق ادا کرنا نہ چاہے تو زِندہ خُداوند کی قَسم ہے مَیں تیرے ساتھ قرابت کا حق ادا کرُوں گا ۔ صُبح تک تو تُو لیٹی رہ۔?yP اور یہ سچ ہے کہ مَیں نزدِیک کا قرابتی ہُوں لیکن ایک اَور بھی ہے جو قرابت میں مُجھ سے زِیادہ نزدِیک ہے۔tcP اب اَے میری بیٹی مت ڈر ۔ مَیں سب کُچھ جو تُو کہتی ہے تُجھ سے کرُوں گا کیونکہ میری قَوم کا تمام شہر جانتا ہے کہ تُو پاک دامن عَورت ہے۔cAP اُس نے کہا تُو خُداوند کی طرف سے مُبارک ہو اَے میری بیٹی کیونکہ تُو نے شرُوع کی نِسبت آخِر میں زِیادہ مِہربانی کر دِکھائی اِس لِئے کہ تُو نے جوانوں کا خواہ وہ امِیر ہوں یا غرِیب پِیچھا نہ کِیا۔  P تب اُس نے پُوچھا تُو کَون ہے؟ اُس نے کہا مَیں تیری لَونڈی رُوت ہُوں ۔ سو تُو اپنی لَونڈی پر اپنا دامن پَھیلا دے کیونکہ تُو نزدِیک کا قرابتی ہے۔T #Pاور آدھی رات کو اَیسا ہُؤا کہ وہ مَرد ڈر گیا اور اُس نے کروٹ لی اور دیکھا کہ ایک عَورت اُس کے پاؤں کے پاس پڑی ہے۔ Pاور جب بوعز کھا پی چُکا اور اُس کا دِل خُوش ہُؤا تو وہ غلّہ کے ڈھیر کی ایک طرف جا کر لیٹ گیا ۔ تب وہ چُپکے چُپکے آئی اور اُس کے پاؤں کھول کر لیٹ گئی۔ Pسو وہ کھلِیہان کو گئی اور جو کُچھ اُس کی ساس نے حُکم دِیا تھا وہ سب کِیا۔ Pاُس نے اپنی ساس سے کہا جو کُچھ تُو مُجھ سے کہتی ہے وہ سب مَیں کرُوں گی۔! =Pجب وہ لیٹ جائے تو اُس کے لیٹنے کی جگہ کو دیکھ لینا ۔ تب تُو اندر جا کر اور اُس کے پاؤں کھول کر لیٹ جانا اور جو کُچھ تُجھے کرنا مُناسِب ہے وہ تُجھ کو بتائے گا۔Pسو تُو نہا دھو کر خُوشبُو لگا اور اپنی پوشاک پہن اور کھلِیہان کو جا اور جب تک وہ مَرد کھا پی نہ چُکے تب تک تُو اپنے تئِیں اُس پر ظاہِر نہ کرنا۔PPاور کیا بوعز ہمارا رِشتہ دار نہیں جِس کی چھوکریوں کے ساتھ تُو تھی؟ دیکھ وہ آج کی رات کھلِیہان میں جَو پھٹکے گا۔F Pپِھر اُس کی ساس نعو می نے اُس سے کہا میری بیٹی کیا مَیں تیرے آرام کی طالِب نہ بنُوں جِس سے تیری بھلائی ہو؟۔tcPسو وہ بالیں چُننے کے لِئے جَو اور گیہُوں کی فصل کے خاتِمہ تک بوعز کی چھوکریوں کے ساتھ ساتھ لگی رہی اور وہ اپنی ساس کے ساتھ رہتی تھی۔ymPنعو می نے اپنی بہُو رُوت سے کہا میری بیٹی یہ اچّھا ہے کہ تُو اُس کی چھوکریوں کے ساتھ جایا کرے اور وہ تُجھے کِسی اَور کھیت میں نہ پائیں۔V'Pموآبی رُوت نے کہا اُس نے مُجھ سے یہ بھی کہا تھا کہ تُو میرے جوانوں کے ساتھ رہنا جب تک وہ میری ساری فصل کاٹ نہ چُکیں۔ Pنعو می نے اپنی بہُو سے کہا وہ خُداوند کی طرف سے برکت پائے جِس نے زِندوں اور مُردوں سے اپنی مِہربانی باز نہ رکھّی اور نعو می نے اُس سے کہا کہ یہ شخص ہمارے قرِیبی رِشتہ کا ہے اور ہمارے نزدِیک کے قرابتِیوں میں سے ایک ہے۔'IPاُس کی ساس نے اُس سے پُوچھا تُو نے آج کہاں بالیں چُنِیں اور کہاں کام کِیا؟ مُبارک ہو وہ جِس نے تیری خبر لی ۔ تب اُس نے اپنی ساس کو بتایا کہ اُس نے کِس کے پاس کام کِیا تھا اور کہا کہ اُس شخص کا نام جِس کے ہاں آج مَیں نے کام کِیا بوعز ہے۔4cPاور وہ اُسے اُٹھا کر شہر میں گئی اور جو کُچھ اُس نے چُنا تھا اُسے اُس کی ساس نے دیکھا اور اُس نے وہ بھی جو اُس نے سیر ہونے کے بعد رکھ چھوڑا تھا نِکال کر اپنی ساس کو دِیا۔@{Pسو وہ شام تک کھیت میں چُنتی رہی اور جو کُچھ اُس نے چُنا تھا اُسے پھٹکا اور وہ قرِیب ایک ایفہ جَو نِکلا۔2~_Pاور اُس کے لِئے گٹھّروں میں سے تھوڑا سا نِکال کر چھوڑ دینا اور اُسے چُننے دینا اور جِھڑکنا مت۔d}CPاور جب وہ بالیں چُننے اُٹھی تو بوعز نے اپنے جوانوں سے کہا اُسے پُولِیوں کے بِیچ میں بھی چُننے دینا اور اُسے ملامت نہ کرنا۔|9Pپِھر بوعز نے اُس سے کھانے کے وقت کہا کہ یہاں آ اور روٹی کھا اور اپنا نوالہ سِرکہ میں بِھگو ۔ تب وہ کاٹنے والوں کے پاس بَیٹھ گئی اور اُنہوں نے بُھنا ہُؤا اناج اُس کے پاس کر دِیا ۔ سو اُس نے کھایا اور سیر ہُوئی اور کُچھ رکھ چھوڑا۔X{+P تب اُس نے کہا اَے میرے مالِک تیرے کرم کی نظر مُجھ پر رہے کیونکہ تُو نے مُجھے دِلاسا دِیا اور مِہر کے ساتھ اپنی لَونڈی سے باتیں کِیں اگرچہ مَیں تیری لَونڈِیوں میں سے ایک کے برابر بھی نہیں۔}zuP خُداوند تیرے کام کا بدلہ دے بلکہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی طرف سے جِس کے پروں کے نِیچے تُو پناہ کے لِئے آئی ہے تُجھ کو پُورا اجر مِلے۔5yeP بوعز نے اُسے جواب دِیا کہ جو کُچھ تُو نے اپنے خاوند کے مَرنے کے بعد اپنی ساس کے ساتھ کِیا ہے وہ سب مُجھے پُورے طَور پر بتایا گیا ہے کہ تُو نے کَیسے اپنے ماں باپ اور زاد بُوم کو چھوڑا اور اُن لوگوں میں جِن کو تُو اِس سے پیشتر نہ جانتی تھی آئی۔x#P تب وہ اَوندھے مُنہ گِری اور زمِین پر سرنگُوں ہو کر اُس سے کہا کیا باعِث ہے کہ تُو مُجھ پر کرم کی نظر کر کے میری خبر لیتا ہے حالانکہ مَیں پردیسن ہُوں؟۔BwP اِس کھیت پر جِسے وہ کاٹتے ہیں تیری آنکھیں جمی رہیں اور تُو اِن ہی کے پِیچھے پِیچھے چلنا ۔ کیا مَیں نے اِن جوانوں کو حُکم نہیں کِیا کہ وہ تُجھے نہ چُھوئیں؟ اور جب تُو پِیاسی ہو تو برتنوں کے پاس جا کر اُسی پانی میں سے پِینا جو میرے جوانوں نے بھرا ہے۔5vePتب بوعز نے رُوت سے کہا اَے میری بیٹی! کیا تُجھے سُنائی نہیں دیتا؟ تُو دُوسرے کھیت میں بالیں چُننے کو نہ جانا اورنہ یہاں سے نِکلنا بلکہ میری چھوکریوں کے ساتھ ساتھ رہنا۔;uqPاُس نے مُجھ سے کہا تھا کہ مُجھ کو ذرا کاٹنے والوں کے پِیچھے پُولِیوں کے بِیچ بالیں چُن کر جمع کرنے دے ۔ سو یہ آ کر صُبح سے اب تک یہِیں رہی ۔ فقط ذرا سی دیر گھر میں ٹھہری تھی۔QtPاُس نَوکر نے جو کاٹنے والوں پر مُقرّر تھا جواب دِیا یہ وہ موآبی لڑکی ہے جو نعومی کے ساتھ موآ ب کے مُلک سے آئی ہے۔#sAPپِھر بوعز نے اپنے اُس نَوکر سے جو کاٹنے والوں پر مُقرّر تھا پُوچھا یہ کِس کی لڑکی ہے؟۔br?Pاور بوعز نے بَیت لحم سے آ کر کاٹنے والوں سے کہا خُداوند تُمہارے ساتھ ہو ۔ اُنہوں نے اُسے جواب دِیا خُداوند تُجھے برکت دے۔q+Pسو وہ گئی اور کھیت میں جا کر کاٹنے والوں کے پِیچھے بالیں چُننے لگی اور اِتّفاق سے وہ بوعز ہی کے کھیت کے حِصّہ میں جا پُہنچی جو الِیملک کے خاندان کا تھا۔;pqPسو موآبی رُو ت نے نعو می سے کہا مُجھے اِجازت دے تو مَیں کھیت میں جاؤُں اور جو کوئی کرم کی نظر مُجھ پر کرے اُس کے پِیچھے پِیچھے بالیں چُنوں ۔ اُس نے اُس سے کہا جا میری بیٹی۔Ho Pاور نعو می کے شَوہر کا ایک رِشتہ دار تھا جو الِیملک کے گھرانے کا اور بڑا مالدار تھا اور اُس کا نام بوعز تھا۔n )Pغرض نعو می لَوٹی اور اُس کے ساتھ اُس کی بہُو موآبی رُوت تھی جو موآ ب کے مُلک سے یہاں آئی اور وہ دونوں جَو کاٹنے کے مَوسم میں بَیت لحم میں داخِل ہُوئِیں۔3m cPمَیں بھری پُوری گئی اور خُداوند مُجھ کو خالی پھیر لایا۔ پس تُم کیوں مُجھے نعو می کہتی ہو حالانکہ خُداوند میرے خِلاف مُدّعی ہُؤا اور قادرِ مُطلق نے مُجھے دُکھ دِیا؟۔Ol Pاُس نے اُن سے کہا مُجھ کو نعو می نہیں بلکہ مارا کہو اِس لِئے کہ قادرِ مُطلق میرے ساتھ نِہایت تلخی سے پیش آیا ہے۔ k Pسو وہ دونوں چلتے چلتے بَیت لحم میں آئِیں ۔ جب وہ بَیت لحم میں داخِل ہُوئِیں تو سارے شہر میں دُھوم مچی اور عَورتیں کہنے لگِیں کہ کیا یہ نعو می ہے؟۔j 3Pجب اُس نے دیکھا کہ اُس نے اُس کے ساتھ چلنے کی ٹھان لی ہے تو اُس سے اَور کُچھ نہ کہا۔6i iPجہاں تُو مَرے گی مَیں مرُوں گی اور وہِیں دفن بھی ہُوں گی ۔ خُداوند مُجھ سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے اگر مَوت کے سِوا کوئی اَور چِیز مُجھ کو تُجھ سے جُدا کر دے۔ph ]Pرُوت نے کہا تُو مِنّت نہ کر کہ مَیں تُجھے چھوڑُوں اور تیرے پِیچھے سے لَوٹ جاؤں کیونکہ جہاں تُو جائے گی مَیں جاؤں گی اور جہاں تُو رہے گی مَیں رہُوں گی ۔ تیرے لوگ میرے لوگ اور تیرا خُدا میرا خُدا ہو گا۔Tg %Pتب اُس نے کہا دیکھ تیری جِٹھانی اپنے کُنبے اور اپنے دیوتا کے پاس لَوٹ گئی ۔ تُو بھی اپنی جِٹھانی کے پِیچھے چلی جا۔'f KPتب وہ پِھر چِلاّ چِلاّ کر روئِیں اور عُرفہ نے اپنی ساس کو چُوما پر رُوت اُس سے لِپٹی رہی۔be AP تَو بھی کیا تُم اُن کے بڑے ہونے تک اِنتظار کرتِیں اور شَوہر کر لینے سے باز رہتِیں؟ نہیں میری بیٹیِو مَیں تُمہارے سبب سے زِیادہ دلگِیر ہُوں اِس لِئے کہ خُداوند کا ہاتھ میرے خِلاف بڑھا ہُؤا ہے۔xd mP اَے میری بیٹیِو لَوٹ جاؤ ۔ اپنا راستہ لو کیونکہ مَیں زِیادہ بُڑھیا ہُوں اور شَوہر کرنے کے لائِق نہیں ۔ اگر مَیں کہتی کہ مُجھے اُمّید ہے بلکہ اگر آج کی رات میرے پاس شَوہر بھی ہوتا اور میرے لڑکے پَیدا ہوتے۔ oC~}|p{zy`xwut8r4qAp6nmlkji?hngfedcba``^]\\QZYXXCWZV$TRQmPO+NM LJJOIyHG%FvE}D&BA@>>B=<;:9H8S715l32l0n//T.3,*)0'&%a##"?! QivMK `2CK %Zجب سموئیل بُڈّھا ہو گیا تو اُس نے اپنے بیٹوں کو اِسرائیلِیوں کے قاضی ٹھہرایا۔~JwZپِھر وہ رامہ کو لَوٹ آتا کیونکہ وہاں اُس کا گھر تھا اور وہاں اِسرا ئیل کی عدالت کرتا تھا اور وہِیں اُس نے خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنایا۔ZI/Zاور وہ سال بسال بَیت ایل اور جِلجا ل اور مِصفا ہ میں دَورہ کرتا اور اُن سب مقاموں میں بنی اِسرائیل کی عدالت کرتا تھا۔tHcZاور سموئیل اپنی زِندگی بھر اِسرائیلِیوں کی عدالت کرتا رہا۔G5Zاور عقرُون سے جات تک کے شہر جِن کو فِلستِیوں نے اِسرائیلِیوں سے لے لِیا تھا وہ پِھر اِسرائیلِیوں کے قبضہ میں آئے اور اِسرائیلِیوں نے اُن کی نواحی بھی فِلستِیوں کے ہاتھ سے چُھڑا لی اور اِسرائیلِیوں اور امورِیوں میں صُلح تھی۔kFQZ سو فِلستی مغلُوب ہُوئے اور اِسرا ئیل کی سرحد میں پِھر نہ آئے اور سموئیل کی زِندگی بھر خُداوند کا ہاتھ فِلستِیوں کے خِلاف رہا۔ E Z تب سمو ئیل نے ایک پتّھر لے کر اُسے مِصفاہ اور شین کے بِیچ میں نصب کِیا اور اُس کا نام ابن عزر یہ کہہ کر رکھّا کہ یہاں تک خُداوند نے ہماری مدد کی۔MDZ اور اِسرا ئیل کے لوگوں نے مِصفاہ سے نِکل کر فِلستِیوں کو رگیدا اور بَیت کرّ کے نِیچے تک اُنہیں مارتے چلے گئے۔Zپِھر سموئیل نے کہا کہ سب اِسرا ئیل کو مِصفاہ میں جمع کرو اور مَیں تُمہارے لِئے خُداوند سے دُعا کرُوں گا۔&=GZتب بنی اِسرائیل نے بعلِیم اور عستار ات کو دُور کِیا اور فقط خُداوند کی عِبادت کرنے لگے۔w<iZاور سموئیل نے اِسرا ئیل کے سارے گھرانے سے کہا کہ اگر تُم اپنے سارے دِل سے خُداوند کی طرف رجُوع لاتے ہو تو اجنبی دیوتاؤں اور عستارا ت کو اپنے بِیچ سے دُور کرو اور خُداوند کے لِئے اپنے دِلوں کو مُستعِد کر کے فقط اُسی کی عِبادت کرو اور وہ فِلستِیوں کے ہاتھ سے تُم کو رہائی دے گا۔;Zاور جِس دِن سے صندُوق قریت یعرِ یم میں رہا تب سے ایک مُدّت ہو گئی یعنی بِیس برس گُذرے اور اِسرا ئیل کا سارا گھرانا خُداوند کے پِیچھے نَوحہ کرتا رہا۔C: Zتب قریت یعرِ یم کے لوگ آئے اور خُداوند کے صندُوق کو لے کر ابیند اب کے گھر میں جو ٹِیلے پر ہے لائے اور اُس کے بیٹے الِیعزر کو مُقدّس کِیا کہ وہ خُداوند کے صندُوق کی نِگہبانی کرے۔%9EZاور اُنہوں نے قریت یعرِ یم کے باشِندوں کے پاس قاصِد بھیجے اور کہلا بھیجا کہ فِلستی خُداوند کے صندُوق کو واپس لے آئے ہیں ۔ سو تُم آؤ اور اُسے اپنے ہاں لے جاؤ۔o8YZسو بَیت شمس کے لوگ کہنے لگے کہ کِس کی مجال ہے کہ اِس خُداوند خُدا یِ قُدُّوس کے آگے کھڑا ہو؟ اور وہ ہمارے پاس سے کِس کی طرف جائے؟۔"7?Zاور اُس نے بَیت شمس کے لوگوں کو مارا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند کے صندُوق کے اندر جھانکا تھا۔ سو اُس نے اُن کے پچاس ہزار اور ستّر آدمی مار ڈالے اور وہاں کے لوگوں نے ماتم کِیا اِس لِئے کہ خُداوند نے اُن لوگوں کو بڑی مری سے مارا۔K6Zاور وہ سونے کی چُہیاں فِلستِیوں کے اُن پانچوں سرداروں کے شہروں کے شُمار کے مُطابِق تِھیں جو فصِیل دار شہروں اور دیہات کے مالِک اُس بڑے پتّھر تک تھے جِس پر اُنہوں نے خُداوند کے صندُوق کو رکھّا تھا جو آج کے دِن تک بَیت شمسی یشُوع کے کھیت میں مَوجُود ہے۔o5YZسونے کی گِلٹِیاں جو فِلستِیوں نے جُرم کی قُربانی کے طَور پر خُداوند کو گُذرانِیں وہ یہ ہیں ایک اشدُ ود کی طرف سے۔ ایک غزّہ کی طرف سے ۔ ایک اسقلو ن کی طرف سے ۔ ایک جات کی طرف سے اور ایک عقرُو ن کی طرف سے۔4+Zجب اُن پانچوں فِلستی سرداروں نے یہ دیکھ لِیا تو وہ اُسی دِن عقرُو ن کو لَوٹ گئے۔G3 Zاور لاوِیوں نے خُداوند کے صندُوق کو اور اُس صندُوقچہ کو جو اُس کے ساتھ تھا جِس میں سونے کی چِیزیں تِھیں نِیچے اُتارا اور اُن کو اُس بڑے پتّھر پر رکھّا اور بَیت شمس کے لوگوں نے اُسی دِن خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانِیاں چڑھائِیں اور ذبِیحے گُذرانے۔T2#Zاور گاڑی بَیت شمسی یشُوع کے کھیت میں آ کر وہاں کھڑی ہو گئی جہاں ایک بڑا پتّھر تھا ۔ سو اُنہوں نے گاڑی کی لکڑیوں کو چِیرا اور گایوں کو سوختنی قُربانی کے طَور پر خُداوند کے حضُور گُذرانا۔u1eZ اور بَیت شمس کے لوگ وادی میں گیہُوں کی فصل کاٹ رہے تھے ۔ اُنہوں نے جو آنکھیں اُٹھائِیں تو صندُوق کو دیکھا اور دیکھتے ہی خُوش ہو گئے۔20_Z اُن گایوں نے بَیت شمس کا سِیدھا راستہ لِیا ۔ وہ سڑک ہی سڑک ڈکارتی گئِیں اور دہنے یا بائیں ہاتھ نہ مُڑیں اور فِلستی سردار اُن کے پِیچھے پِیچھے بَیت شمس کی سرحد تک گئے۔B/Z اور خُداوند کے صندُوق اور سونے کی چُہیوں اور اپنی گِلٹِیوں کی مُورتوں کے صندُوقچہ کو گاڑی پر رکھ دِیا۔_.9Z سو اُن لوگوں نے اَیسا ہی کِیا اور دو دُودھ والی گائیں لے کر اُن کو گاڑی میں جوتا اور اُن کے بچّوں کو گھر میں بند کر دِیا۔u-eZ اور دیکھتے رہنا ۔ اگر وہ اپنی ہی سرحد کے راستہ بَیت شمس کو جائے تو اُسی نے ہم پر یہ بلایِ عظِیم بھیجی اور اگر نہیں تو ہم جان لیں گے کہ اُس کا ہاتھ ہم پر نہیں چلا بلکہ یہ حادِثہ جو ہم پر ہُؤا اِتّفِاقی تھا۔h,KZاور خُداوند کا صندُوق لے کر اُس گاڑی پر رکھّو اور سونے کی چِیزوں کو جِن کو تُم جُرم کی قُربانی کے طَور پر ساتھ کرو گے ایک صندُوقچہ میں کر کے اُس کے پہلُو میں رکھ دو اور اُسے روانہ کر دو کہ چلا جائے۔+Zاب تُم ایک نئی گاڑی بناؤ اور دو دُودھ والی گائیں جِن کے جُؤا نہ لگا ہو لو اور اُن گایوں کو گاڑی میں جوتو اور اُن کے بچّوں کو گھر لَوٹا لاؤ۔V*'Zتُم کیوں اپنے دِل کو سخت کرتے ہو جَیسے مِصریوں نے اور فرعو ن نے اپنے دِل کو سخت کِیا؟ جب اُس نے اُن کے درمِیان عجِیب کام کِئے تو کیا اُنہوں نے لوگوں کو جانے نہ دِیا اور کیا وہ چلے نہ گئے؟۔)#Zسو تُم اپنی گِلٹِیوں کی مُورتیں اور اُن چُہیوں کی مُورتیں جو مُلک کو خراب کرتی ہیں بناؤ اور اِسرا ئیل کے خُدا کی تمجِید کرو ۔ شاید یُوں وہ تُم پر سے اور تُمہارے دیوتاؤں پر سے اور تُمہارے مُلک پر سے اپنا ہاتھ ہلکا کر لے۔5(eZاُنہوں نے پُوچھا کہ وہ جُرم کی قُربانی جو ہم اُس کو دیں کیا ہو؟ اُنہوں نے جواب دِیا کہ فِلستی سرداروں کے شُمار کے مُطابِق سونے کی پانچ گِلٹِیاں اور سونے ہی کی پانچ چُہیاں کیونکہ تُم سب اور تُمہارے سردار دونوں ایک ہی آزار میں مُبتلا ہُوئے۔.'WZاُنہوں نے کہا کہ اگر تُم اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو واپس بھیجتے ہو تو اُسے خالی نہ بھیجنا بلکہ جُرم کی قُربانی اُس کے لِئے ضرُور ہی ساتھ کرنا تب تُم شِفا پاؤ گے اور تُم کو معلُوم ہو جائے گا کہ وہ تُم سے کِس لِئے دست بردار نہیں ہوتا۔&5Zتب فِلستِیوں نے کاہِنوں اور نجُومِیوں کو بُلایا اور کہا کہ ہم خُداوند کے اِس صندُوق کو کیا کریں؟ ہم کو بتاؤ کہ ہم کیا ساتھ کر کے اُسے اُس کی جگہ بھیجیں؟۔w% kZسو خُداوند کا صندُوق سات مہِینے تک فِلستِیوں کے مُلک میں رہا۔$3Z اور جو لوگ مَرے نہیں وہ گِلٹِیوں کے مارے پڑے رہے اور شہر کی فریاد آسمان تک پُہنچی۔z#oZ سو اُنہوں نے فِلستِیوں کے سرداروں کو بُلوا کر جمع کِیا اور کہنے لگے کہ اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو روانہ کر دو کہ وہ پِھر اپنی جگہ پر جائے اور ہم کو اور ہمارے لوگوں کو مار ڈالنے نہ پائے کیونکہ وہاں سارے شہر میں مَوت کی ہلچل مچ گئی تھی اور خُدا کا ہاتھ وہاں نِہایت بھاری ہُؤا۔" Z پس اُنہوں نے خُدا کا صندُوق عقرُو ن کو بھیج دِیا اور جُوں ہی خُدا کا صندُوق عقرُو ن میں پُہنچا عقرُونی چِلاّنے لگے کہ وہ اِسرا ئیل کے خُدا کا صندُوق ہم میں اِس لِئے لائے ہیں کہ ہم کو اور ہمارے لوگوں کو مَروا ڈالیں۔q!]Z اور جب وہ اُسے لے گئے تو یُوں ہُؤا کہ خُداوند کا ہاتھ اُس شہر کے خِلاف اَیسا اُٹھا کہ اُس میں بڑی بھاری ہل چل مچ گئی اور اُس نے اُس شہر کے لوگوں کو چھوٹے سے بڑے تک مارا اور اُن کے گِلٹِیاں نِکلنے لگِیں۔A }Zسو اُنہوں نے فِلستِیوں کے سب سرداروں کو بُلوا کر اپنے ہاں جمع کِیا اور کہنے لگے ہم اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو کیا کریں؟ اُنہوں نے جواب دِیا کہ اِسرا ئیل کے خُدا کا صندُوق جات کو پُہنچایا جائے ۔ سو وہ اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو وہاں لے گئے۔7Zاور اشدُودیوں نے جب یہ حال دیکھا تو کہنے لگے کہ اِسرا ئیل کے خُدا کا صندُوق ہمارے ساتھ نہ رہے کیونکہ اُس کا ہاتھ بُری طرح ہم پر اور ہمارے دیوتا دجو ن پر ہے۔q]Zپر خُداوند کا ہاتھ اشدُودیوں پر بھاری ہُؤا اور وہ اُن کو ہلاک کرنے لگا اور اشدُود اور اُس کی نواحی کے لوگوں کو گِلٹِیوں سے مارا۔QZاِس لِئے دجو ن کے پُجاری اور جِتنے دجو ن کے گھر میں آتے ہیں آج تک اشدُود میں دجو ن کی دہلِیز پر پاؤں نہیں رکھتے۔ Zپِھر وہ جو دُوسرے دِن کی صُبح کو سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ دجو ن خُداوند کے صندُوق کے آگے اَوندھے مُنہ زمِین پر گِرا پڑا ہے اور دجو ن کا سر اور اُس کی ہتھیلِیاں دہلِیزپر کٹی پڑی تِھیں ۔ فقط دجو ن کا دھڑ ہی دھڑ رہ گیا تھا۔CZاور اشدُودی جب صُبح کو سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ دجو ن خُداوند کے صندُوق کے آگے اَوندھے مُنہ زمِین پر گِرا پڑا ہے ۔ تب اُنہوں نے دجو ن کو لے کر اُسی کی جگہ اُسے پِھر کھڑا کر دِیا۔(KZاور فِلستی خُدا کے صندُوق کو لے کر اُسے دجو ن کے گھر میں لائے اور دجو ن کے پاس اُسے رکھّا۔ 7Zاور فِلستِیوں نے خُدا کا صندُوق چِھین لِیا اور وہ اُسے ابن عزر سے اشدُود کو لے گئے۔#Zسو اُس نے کہا کہ حشمت اِسرا ئیل سے جاتی رہی کیونکہ خُدا کا صندُوق چِھن گیا ہے۔'IZاور اُس نے اُس لڑکے کا نام یکبود رکھّا اور کہنے لگی کہ حشمت اِسرا ئیل سے جاتی رہی اِس لِئے کہ خُدا کا صندُوق چِھن گیا تھا اور اُس کا خُسر اور خاوند جاتے رہے تھے۔Zاور اُس کے مَرتے وقت اُن عَورتوں نے جو اُس کے پاس کھڑی تِھیں اُسے کہا مت ڈر کیونکہ تیرے بیٹا ہُؤا ہے پر اُس نے نہ جواب دِیا اور نہ کُچھ توجُّہ کی۔Zاور اُس کی بہُو فِینحاس کی بِیوی حمل سے تھی اور اُس کے جننے کا وقت نزدِیک تھا اور جب اُس نے یہ خبریں سُنِیں کہ خُدا کا صندُوق چِھن گیا اور اُس کا خُسر اور خاوند مَر گئے تو وہ جُھک کر جنی کیونکہ دردِ زِہ اُس کے لگ گیا تھا۔wiZجب اُس نے خُدا کے صندُوق کا ذِکر کِیا تو وہ کُرسی پر سے پچھاڑ کھا کر پھاٹک کے کنارے گِرا اور اُس کی گردن ٹُوٹ گئی اور وہ مَر گیا کیونکہ وہ بُڈّھا اور بھاری آدمی تھا ۔ وہ چالِیس برس بنی اِسرائیل کا قاضی رہا۔S!Zاُس خبر لانے والے نے جواب دِیا اِسرائیلی فِلستِیوں کے آگے سے بھاگے اور لوگوں میں بھی بڑی خُونریزی ہُوئی اور تیرے دونوں بیٹے حُفنی اور فِینحا س بھی مَر گئے اور خُدا کا صندُوق چِھن گیا۔ueZسو اُس شخص نے عیلی سے کہا مَیں فَوج میں سے آتا ہُوں اور مَیں آج ہی فَوج کے بِیچ سے بھاگا ہُوں ۔ اُس نے کہا اَے میرے بیٹے کیا حال رہا؟۔+QZاور عیلی اٹھانوے برس کا تھا اور اُس کی آنکھیں رہ گئی تِھیں اور اُسے کُچھ نہیں سُوجھتا تھا۔hKZاور عیلی نے چِلاّنے کی آواز سُن کر کہا اِس ہُلّڑ کی آواز کے کیا معنی ہیں؟ اور اُس آدمی نے جلدی کی اور آ کر عیلی کو حال سُنایا۔dCZ اور جب وہ پُہنچا تو عیلی راہ کے کنارے کُرسی پر بَیٹھا اِنتظار کر رہا تھا کیونکہ اُس کا دِل خُدا کے صندُوق کے لِئے کانپ رہا تھا اور جب اُس شخص نے شہر میں آ کر ماجرا سُنایا تو سارا شہر چِلاّ اُٹھا۔RZ اور بِنیمِین کا ایک آدمی لشکر میں سے دَوڑ کر اپنے کپڑے پھاڑے اور سر پر خاک ڈالے ہُوئے اُسی روز سَیلا میں پُہنچا۔ )Z اور خُدا کا صندُوق چِھن گیا اور عیلی کے دونوں بیٹے حُفنی اور فِینحا س مارے گئے۔, SZ اور فِلستی لڑے اور بنی اِسرائیل نے شِکست کھائی اور ہر ایک اپنے ڈیرے کو بھاگا اور وہاں نِہایت بڑی خُونریزی ہُوئی کیونکہ تِیس ہزار اِسرائیلی پِیادے وہاں کھیت آئے۔k QZ اَے فِلستِیو! تُم مضبُوط ہو اور مردانگی کرو تاکہ تُم عِبرانیوں کے غُلام نہ بنو جَیسے وہ تُمہارے بنے بلکہ مردانگی کرو اور لڑو۔ Zہم پر واوَیلا ہے! اَیسے زبردست دیوتاؤں کے ہاتھ سے ہم کو کَون بچائے گا؟ یہ وُہی دیوتا ہیں جِنہوں نے مِصریوں کو بیابان میں ہر قِسم کی بلا سے مارا۔ Zسو فِلستی ڈر گئے کیونکہ وہ کہنے لگے کہ خُدا لشکرگاہ میں آیا ہے اور اُنہوں نے کہاکہ ہم پر واوَیلا ہے اِس لِئے کہ اِس سے پہلے اَیسا کبھی نہیں ہُؤا۔a=Zاورفِلستِیوں نے جو للکارنے کی آواز سُنی تو وہ کہنے لگے کہ اِن عِبرانِیوں کی لشکرگاہ میں اِس بڑی للکار کے شور کے کیا معنی ہیں؟ پِھر اُن کو معلُوم ہُؤا کہ خُداوند کا صندُوق لشکرگاہ میں آیا ہے۔Y-Zاور جب خُداوند کے عہد کا صندُوق لشکرگاہ میں آ پُہنچا تو سب اِسرائیلی اَیسے زور سے للکارنے لگے کہ زمِین گُونج اُٹھی۔|sZسو اُنہوں نے سَیلا میں لوگ بھیجے اور وہ کرُوبِیوں کے اُوپر بَیٹھنے والے ربُّ الافواج کے عہد کے صندُوق کو وہاں سے لے آئے اور عیلی کے دونوں بیٹے حُفنی اور فِینحا س خُدا کے عہد کے صندُوق کے ساتھ وہاں حاضِر تھے۔0[Zاور جب وہ لوگ لشکرگاہ میں پِھر آئے تو اِسرا ئیل کے بزُرگوں نے کہا کہ آج خُداوند نے ہم کو فِلستِیوں کے سامنے کیوں شِکست دی؟ آؤ ہم خُداوند کے عہد کا صندُوق سَیلا سے اپنے پاس لے آئیں تاکہ وہ ہمارے درمِیان آ کر ہم کو ہمارے دُشمنوں سے بچائے۔yZاور فِلستِیوں نے اِسرا ئیل کے مُقابلہ کے لِئے صف آرائی کی اور جب وہ باہم لڑنے لگے تو اِسرائیلِیوں نے فِلستِیوں سے شِکست کھائی اور اُنہوں نے اُن کے لشکر میں سے جو مَیدان میں تھا قرِیباً چار ہزار آدمی قتل کِئے۔2 aZاور سموئیل کی بات سب اِسرائیلیوں کے پاس پُہنچی اور اِسرائیلی فِلستِیوں سے لڑنے کو نِکلے اور ابن عز ر کے آس پاس ڈیرے لگائے اور فِلستِیوں نے افِیق میں خَیمے کھڑے کِئے۔eEZاور خُداوند سَیلا میں پِھرظاہِر ہُؤا کیونکہ خُداوند نے اپنے آپ کو سَیلا میں سموئیل پر اپنے کلام کے ذرِیعہ سے ظاہِر کِیا۔'IZاور سب بنی اِسرائیل نے دان سے بیر سبع تک جان لِیا کہ سموئیل خُداوند کا نبی مُقرّر ہُؤا۔V'Zاور سموئیل بڑا ہوتا گیا اور خُداوند اُس کے ساتھ تھا اور اُس نے اُس کی باتوں میں سے کِسی کو مِٹّی میں مِلنے نہ دِیا۔T#Zتب سموئیل نے اُس کو رتی رتی حال بتایا اور اُس سے کُچھ نہ چُھپایا ۔ اُس نے کہا وہ خُداوند ہے جو وہ بھلا جانے سو کرے۔-~UZتب اُس نے پُوچھا وہ کیا بات ہے جو خُداوند نے تُجھ سے کہی ہے؟ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں اُسے مُجھ سے پوشِیدہ نہ رکھ ۔ اگر تُو کُچھ بھی اُن باتوں میں سے جو اُس نے تُجھ سے کہی ہیں چُھپائے تو خُدا تُجھ سے اَیسا ہی کرے بلکہ اُس سے بھی زِیادہ۔}3Zتب عیلی نے سموئیل کو بُلا کر کہا اَے میرے بیٹے سموئیل ! اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔S|!Zاور سموئیل صُبح تک لیٹا رہا ۔ تب اُس نے خُداوند کے گھر کے دروازے کھولے اور سموئیل عیلی پر رویا ظاہِر کرنے سے ڈرا۔k{QZاِسی لِئے عیلی کے گھرانے کی بابت مَیں نے قَسم کھائی کہ عیلی کے گھرانے کی بدکاری نہ تو کبھی کِسی ذبِیحہ سے صاف ہو گی نہ ہدیہ سے۔czAZ کیونکہ مَیں اُسے بتا چُکا ہُوں کہ مَیں اُس بدکاری کے سبب سے جِسے وہ جانتا ہے ہمیشہ کے لِئے اُس کے گھر کا فَیصلہ کرُوں گا کیونکہ اُس کے بیٹوں نے اپنے اُوپر لَعنت بُلائی اور اُس نے اُن کو نہ روکا۔?yyZ اُس دِن مَیں عیلی پر سب کُچھ جو مَیں نے اُس کے گھرانے کے حق میں کہا ہے شرُوع سے آخِر تک پُورا کرُوں گا۔Wx)Z خُداوند نے سموئیل سے کہا دیکھ مَیں اِسرا ئیل میں اَیسا کام کرنے پر ہُوں جِس سے ہر سُننے والے کے کان بھنّا جائیں گے۔LwZ تب خُداوند آکھڑا ہُؤا اور پہلے کی طرح پُکارا سموئیل ! سموئیل ! سموئیل نے کہا فرما کیونکہ تیرا بندہ سُنتا ہے۔"v?Z اِس لِئے عیلی نے سموئیل سے کہا جا لیٹ رہ اور اگر وہ تُجھے پُکارے تو تُو کہنا اَے خُداوند فرما کیونکہ تیرا بندہ سُنتا ہے ۔ سو سموئیل جا کر اپنی جگہ پر لیٹ گیا۔?uyZپِھرخُداوند نے تِیسری دفعہ سموئیل کو پُکارا اور وہ اُٹھ کر عیلی کے پاس گیا اور کہا تُو نے مُجھے پُکارا سو مَیں حاضِر ہُوں ۔ سو عیلی جان گیا کہ خُداوند نے اُس لڑکے کو پُکارا۔/tYZاور سموئیل نے ہنوز خُداوند کو نہیں پہچانا تھا اور نہ خُداوند کا کلام اُس پر ظاہِر ہُؤا تھا۔;sqZاور خُداوند نے پِھرپُکارا سموئیل!سموئیل اُٹھ کر عیلی کے پاس گیا اور کہا تُو نے مُجھے پُکارا سو مَیں حاضِر ہُوں ۔ اُس نے کہا اَے میرے بیٹے مَیں نے نہیں پُکارا۔ پِھرلیٹ جا۔ rZاور وہ دَوڑ کر عیلی کے پاس گیا اور کہا تُو نے مُجھے پُکارا سو مَیں حاضِر ہُوں ۔ اُس نے کہا مَیں نے نہیں پُکارا ۔ پِھر لیٹ جا ۔ سو وہ جا کر لیٹ گیا۔uqeZتو خُداوند نے سموئیل کو پُکارا ۔ اُس نے کہا مَیں حاضِر ہُوں۔MpZاور خُدا کا چراغ اب تک بُجھا نہیں تھا اور سموئیل خُداوند کی ہَیکل میں جہاں خُدا کا صندُوق تھا لیٹا ہُؤا تھا۔Vo'Zاور اُس وقت اَیسا ہُؤا کہ جب عیلی اپنی جگہ لیٹا تھا (اُس کی آنکھیں دُھندلانے لگی تِھیں اور وہ دیکھ نہیں سکتا تھا)۔vn iZاور وہ لڑکا سموئیل عیلی کے سامنے خُداوند کی خِدمت کرتا تھا اور اُن دِنوں خُداوند کا کلام گِران قدر تھا۔ کوئی رویا برملا نہ ہوتی تھی۔m{Z$اور اَیسا ہو گا کہ ہر ایک شخص جو تیرے گھر میں بچ رہے گا ایک ٹُکڑے چاندی اور روٹی کے ایک گِردے کے لِئے اُس کے سامنے آ کر سِجدہ کرے گا اور کہے گا کہ کہانت کا کوئی کام مُجھے دِیجئے تاکہ مَیں روٹی کا نوالہ کھا سکُوں۔Yl-Z#اور مَیں اپنے لِئے ایک وفادار کاہِن برپا کرُوں گا جو سب کُچھ میری مرضی اور منشا کے مُطابِق کرے گا اور مَیں اُس کے لِئے ایک پایدار گھر بناؤُں گا اور وہ ہمیشہ میرے ممسُوح کے آگے آگے چلے گا۔mkUZ"اور جو کُچھ تیرے دونوں بیٹوں حُفنی اور فِینحا س پر نازِل ہو گا وُہی تیرے لِئے نِشان ٹھہرے گا ۔ وہ دونوں ایک ہی دِن مَر جائیں گے۔MjZ!اور تیرے جِس آدمی کو مَیں اپنے مذبح سے کاٹ نہیں ڈالُوں گا وہ تیری آنکھوں کو گُھلانے اور تیرے دِل کو دُکھ دینے کے لِئے رہے گا اور تیرے گھر کی سب بڑھتی اپنی بھری جوانی میں مَر مِٹے گی۔i Z اور تُو میرے مسکن کی مُصِیبت دیکھے گا باوُجُود اُس ساری دَولت کے جو خُدا اِسرا ئیل کو دے گا اور تیرے گھر میں کبھی کوئی بُڈّھا ہونے نہ پائے گا۔ohYZدیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں تیرا بازُو اور تیرے باپ کے گھرانے کا بازُو کاٹ ڈالُوں گا کہ تیرے گھر میں کوئی بُڈّھا ہونے نہ پائے گا۔g{Zاِس لِئے خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا فرماتا ہے کہ مَیں نے تو کہا تھا کہ تیرا گھرانا اور تیرے باپ کا گھرانا ہمیشہ میرے حضُور چلے گا پر اب خُداوند فرماتا ہے کہ یہ بات مُجھ سے دُور ہو کیونکہ وہ جو میری عِزّت کرتے ہیں مَیں اُن کی عِزّت کرُوں گا پر وہ جو میری تحقِیر کرتے ہیں بے قدر ہوں گے۔f!Zپس تُم کیوں میرے اُس ذبِیحہ اور ہدیہ کو جِن کا حُکم مَیں نے اپنے مسکن میں دِیا لات مارتے ہو اور کیوں تُو اپنے بیٹوں کی مُجھ سے زِیادہ عِزّت کرتا ہے تاکہ تُم میری قَوم اِسرا ئیل کے اچھّے سے اچھّے ہدیوں کو کھا کر موٹے بنو؟۔7eiZاور کیا مَیں نے اُسے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن نہ لِیا تاکہ وہ میرا کاہِن ہو اور میرے مذبح کے پاس جا کر بخُور جلائے اور میرے حضُور ا فُود پہنے؟ اور کیا مَیں نے سب قُربانیاں جو بنی اِسرائیل آگ سے گُذرانتے ہیں تیرے باپ کو نہ دِیں؟۔BdZتب ایک مردِ خُدا عیلی کے پاس آیا اور اُس سے کہنے لگا خُداوند یُوں فرماتا ہے کیا مَیں تیرے آبائی خاندان پر جب وہ مِصر میں فِرعو ن کے خاندان کی غُلامی میں تھا ظاہِر نہیں ہُؤا؟۔ cZاور وہ لڑکا سموئیل بڑھتا گیا اور خُداوند اور اِنسان دونوں کا مقبُول تھا۔bZاگر ایک آدمی دُوسرے کا گُناہ کرے تو خُدا اُس کا اِنصاف کرے گا لیکن اگر آدمی خُداوند کا گُناہ کرے تو اُس کی شفاعت کَون کرے گا؟ باوُجُود اِس کے اُنہوں نے اپنے باپ کا کہا نہ مانا کیونکہ خُداوند اُن کو مار ڈالنا چاہتا تھا۔7aiZنہیں میرے بیٹو! یہ اچھّی بات نہیں جو مَیں سُنتا ہُوں ۔ تُم خُداوند کے لوگوں سے نافرمانی کراتے ہو۔>`wZاور اُس نے اُن سے کہا تُم اَیسا کیوں کرتے ہو کیونکہ مَیں تُمہاری بدذاتِیاں تمام قَوم سے سُنتا ہُوں؟۔`_;Zاور عیلی بُہت بُڈّھا ہو گیا تھا اور اُس نے سب کُچھ سُنا کہ اُس کے بیٹے سارے اِسرا ئیل سے کیا کیا کرتے ہیں اور اُن عَورتوں سے جو خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ پر خِدمت کرتی تِھیں ہم آغوشی کرتے ہیں۔^Zاور خُداوند نے حنّہ پر نظر کی اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے تِین بیٹے اور دو بیٹِیاں ہُوئِیں اور وہ لڑکا سموئیل خُداوند کے حضُور بڑھتا گیا۔]9Zاور عیلی نے القانہ اور اُس کی بِیوی کو دُعا دی اور کہا خُداوند تُجھ کو اِس عَورت سے اُس قرض کے عِوض میں جو خُداوند کو دِیا گیا نسل دے ۔ پِھر وہ اپنے گھر گئے۔ q?~~ |{zyxwv~uDtss0rYqppo)nm[lFkihhg>ed_cgbaQ`@^\\+[YXWV*TS;R@QQO!NuLKJsHCFEDC-Bv@?>=BwZ جب ساؤُل نے یہ باتیں سُنِیں تو خُدا کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور اُس کا غُصّہ نِہایت بھڑکا۔-UZ اور ساؤُل کھیت سے بَیلوں کے پِیچھے پِیچھے چلا آتا تھا اور ساؤُل نے پُوچھا کہ اِن لوگوں کو کیا ہُؤا کہ روتے ہیں؟ اُنہوں نے یبِیس کے لوگوں کی باتیں اُسے بتائِیں۔[1Z اور وہ قاصِد ساؤُل کے جِبعہ میں آئے اور اُنہوں نے لوگوں کو یہ باتیں کہہ سُنائِیں اور سب لوگ چِلاّ چِلاّ کر رونے لگے۔<sZ تب یبِیس کے بزُرگوں نے اُس سے کہا ہم کو سات دِن کی مُہلت دے تاکہ ہم اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں قاصِد بھیجیں ۔ تب اگر ہمارا حِمایتی کوئی نہ مِلے تو ہم تیرے پاس نِکل آئیں گے۔G Z تب عمُّونی ناحس نے اُن کو جواب دِیا کہ اِس شرط پر مَیں تُم سے عہد کرُوں گا کہ تُم سب کی د ہنی آنکھ نِکال ڈالی جائے اور مَیں اِسے سب اِسرائیلِیوں کے لِئے ذِلّت کا نِشان ٹھہراؤُں۔ 9Z تب عمُّونی ناحس چڑھائی کر کے یبِیس جِلعاد کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور یبِیس کے سب لوگوں نے ناحس سے کہا ہم سے عہد و پَیمان کر لے اور ہم تیری خِدمت کریں گے۔Z پر شرِیروں میں سے بعض کہنے لگے کہ یہ شخص ہم کو کِس طرح بچائے گا؟ سو اُنہوں نے اُس کی تحقِیر کی اور اُس کے لِئے نذرانے نہ لائے پر وہ اَن سُنی کر گیا۔Y-Z اور ساؤُل بھی جِبعہ کو اپنے گھر گیا اور لوگوں کا ایک جتھا بھی جِن کے دِل کو خُدا نے اُبھارا تھا اُس کے ساتھ ہو لِیا۔7iZ پِھر سموئیل نے لوگوں کو حُکومت کا طرز بتایا اور اُسے کِتاب میں لِکھ کر خُداوند کے حضُور رکھ دِیا ۔ اُس کے بعد سموئیل نے سب لوگوں کو رُخصت کر دِیا کہ اپنے اپنے گھر جائیں۔6gZ اور سموئیل نے اُن لوگوں سے کہا تُم اُسے دیکھتے ہو جِسے خُداوند نے چُن لِیا کہ اُس کی مانِند سب لوگوں میں ایک بھی نہیں؟ تب سب لوگ للکار کر بول اُٹھے کہ بادشاہ جِیتا رہے!۔eEZ تب وہ دَوڑے اور اُس کو وہاں سے لائے اور جب وہ لوگوں کے درمِیان کھڑا ہُؤا تو اَیسا قدآور تھا کہ لوگ اُس کے کندھے تک آتے تھے۔tcZ سو اُنہوں نے خُداوند سے پِھر پُوچھا کیا یہاں کِسی اَور آدمی کو بھی آنا ہے؟ خُداوند نے جواب دِیا دیکھو وہ اسباب کے بِیچ چُھپ گیا ہے۔LZ تب وہ بِنیمِین کے قبِیلہ کو خاندان خاندان کر کے نزدِیک لایا تو مطریوں کے خاندان کا نام نِکلا اور پِھر قِیس کے بیٹے ساؤُل کا نام نِکلا لیکن جب اُنہوں نے اُسے ڈھُونڈا تو وہ نہ مِلا۔3aZ پس سموئیل اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں کو نزدِیک لایا اور قُرعہ بِنیمِین کے قبِیلہ کے نام پر نِکلا۔$CZ پر تُم نے آج اپنے خُدا کو جو تُم کو تُمہاری سب مُصِیبتوں اور تکلِیفوں سے رہائی بخشتا ہے حقِیر جانا اور اُس سے کہا ہمارے لِئے ایک بادشاہ مُقرّر کر ۔ سو اب تُم قبِیلہ قِبیلہ ہو کر اور ہزار ہزار کر کے سب کے سب خُداوند کے آگے حاضِر ہو۔ Z اور اُس نے بنی اِسرائیل سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِسرا ئیل کو مِصر سے نِکال لایا اور مَیں نے تُم کو مِصریوں کے ہاتھ سے اور سب سلطنتوں کے ہاتھ سے جو تُم پر ظُلم کرتی تِھیں رہائی دی۔v gZ اور سمو ئیل نے لوگوں کو مِصفاہ میں خُداوند کے حضُور بُلوایا۔t cZ ساؤُل نے اپنے چچا سے کہا اُس نے ہم کو صاف صاف بتا دِیا کہ گدھے مِل گئے ۔ پر سلطنت کا مضمُون جِس کا ذِکر سموئیل نے کِیا تھا نہ بتایا۔ 9Z پِھر ساؤُل کے چچا نے کہا کہ مُجھ کو ذرا بتا تو سہی کہ سموئیل نے تُم سے کیا کیا کہا؟۔ 5Z وہاں ساؤُل کے چچا نے اُس سے اور اُس کے نَوکر سے کہا تُم کہاں گئے تھے؟ اُس نے کہا گدھے ڈُھونڈنے اور جب ہم نے دیکھا کہ وہ نہیں مِلتے تو ہم سموئیل کے پاس آئے۔_9Z اور جب وہ نبُوّت کر چُکا تو اُونچے مقام میں آیا۔OZ اور وہاں کے ایک آدمی نے جواب دِیا کہ بھلا اُن کا باپ کَون ہے؟ تب ہی سے یہ مثل چلی کیا ساؤُل بھی نبِیوں میں ہے؟۔]5Z اور اَیسا ہُؤا کہ جب اُس کے اگلے جان پہچانوں نے یہ دیکھا کہ وہ نبِیوں کے درمِیان نبُوّت کر رہا ہے تو وہ ایک دُوسرے سے کہنے لگے قِیس کے بیٹے کو کیا ہو گیا؟ کیا ساؤُل بھی نبیوں میں شامِل ہے؟۔7Z اور جب وہ اُدھر اُس پہاڑ کے پاس آئے تو نبِیوں کی ایک جماعت اُس کو مِلی اور خُدا کی رُوح اُس پر زور سے نازِل ہُوئی اور وہ بھی اُن کے درمِیان نبُوّت کرنے لگا۔ Z اور اَیسا ہُؤا کہ جُوں ہی اُس نے سموئیل سے رُخصت ہو کر پِیٹھ پھیری خُدا نے اُسے دُوسری طرح کا دِل دِیا اور وہ سب نِشان اُسی دِن وقُوع میں آئے۔!=Z اور تُو مُجھ سے پیشتر جِلجا ل کو جانا اور دیکھ مَیں تیرے پاس آؤُں گا تاکہ سوختنی قُربانیاں کرُوں اور سلامتی کے ذبِیحوں کو ذبح کرُوں۔ تُو سات دِن تک وہِیں رہنا جب تک مَیں تیرے پاس آ کر تُجھے بتا نہ دُوں کہ تُجھ کو کیا کرنا ہو گا۔3aZ سو جب یہ نِشان تیرے آگے آئیں تو پِھر جَیسا مَوقع ہو وَیسا ہی کام کرنا کیونکہ خُدا تیرے ساتھ ہے۔]5Z تب خُداوند کی رُوح تُجھ پر زور سے نازِل ہو گی اور تُو اُن کے ساتھ نبُوّت کرنے لگے گا اور بدل کر اَور ہی آدمی ہو جائے گا۔QZ اور بعد اُس کے تُو خُدا کے پہاڑ کو پُہنچے گا جہاں فِلستِیوں کی چَوکی ہے اور جب تُو وہاں شہر میں داخِل ہو گا تو نبِیوں کی ایک جماعت جو اُونچے مقام سے اُترتی ہو گی تُجھے مِلے گی اور اُن کے آگے سِتار اور دف اور بانسلی اور بربط ہوں گے اور وہ نبُوّت کرتے ہوں گے۔2_Z اور وہ تُجھے سلام کریں گے اور روٹی کے دو گِردے تُجھے دیں گے ۔ تُو اُن کو اُن کے ہاتھ سے لے لینا۔&~GZ پِھر وہاں سے آگے بڑھ کر جب تُو تبُور کے بلُوط کے پاس پُہنچے گا تو وہاں تِین شخص جو بَیت ایل کو خُدا کے پاس جاتے ہوں گے تُجھے مِلیں گے ۔ ایک تو بکری کے تِین بچّے دُوسرا روٹی کے تِین گِردے اور تِیسرا مَے کا ایک مشکِیزہ لِئے جاتا ہو گا۔,}SZ جب تُو آج میرے پاس سے چلا جائے گا تو ضلضح میں جو بِنیمِین کی سرحد میں ہے راخِل کی گور کے پاس دو شخص تُجھے مِلیں گے اور وہ تُجھ سے کہیں گے کہ وہ گدھے جِن کو تُو ڈُھونڈنے گیا تھا مِل گئے اور دیکھ اب تیرا باپ گدھوں کی طرف سے بے فِکر ہو کر تُمہارے لِئے فِکر مند ہے اور کہتا ہے کہ مَیں اپنے بیٹے کے لِئے کیا کرُوں؟۔0| ]Z پِھر سموئیل نے تیل کی کُپّی لی اور اُس کے سر پر اُنڈیلی اور اُسے چُوما اور کہا کہ کیا یِہی بات نہیں کہ خُداوند نے تُجھے مَسح کِیا تاکہ تُو اُس کی مِیراث کا پیشوا ہو؟۔Q{Z اور شہر کے سِرے کے اُتار پر چلتے چلتے سموئیل نے ساؤُل سے کہا کہ اپنے نَوکر کو حُکم کر کہ وہ ہم سے آگے بڑھے (سو وہ آگے بڑھ گیا) پر تُو ابھی ٹھہرا رہ تاکہ مَیں تُجھے خُدا کی بات سُناؤُں۔uzeZ اور وہ سویرے اُٹھے اور اَیسا ہُؤا کہ جب دِن چڑھنے لگا تو سموئیل نے ساؤُل کو پِھر گھر کی چھت پر بُلا کر اُس سے کہا اُٹھ کہ مَیں تُجھے رُخصت کرُوں ۔ سو ساؤُل اُٹھا اور وہ اور سموئیل دونوں باہِر نِکل گئے۔(yKZ اور جب وہ اُونچے مقام سے اُتر کر شہر میں آئے تو اُس نے ساؤُل سے گھر کی چھت پر باتیں کِیں۔,xSZ باورچی نے وہ ران مع اُس کے جو اُس پر تھا اُٹھا کر ساؤُل کے سامنے رکھ دی ۔ تب سموئیل نے کہا یہ دیکھ جو رکھ لِیا گیا تھا اُسے اپنے سامنے رکھ کر کھا لے کیونکہ وہ اِسی مُعیّن وقت کے لِئے تیرے واسطے رکھّی رہی کیونکہ مَیں نے کہا کہ مَیں نے اِن لوگوں کی دعوت کی ہے ۔ سو ساؤُل نے اُس دِن سموئیل کے ساتھ کھانا کھایا۔kwQZ اور سمو ئیل نے باورچی سے کہا کہ وہ ٹُکڑا جو مَیں نے تُجھے دِیا جِس کے بارہ میں تُجھ سے کہا تھا کہ اِسے اپنے پاس رکھ چھوڑنا لے آ۔wviZ اور سموئیل ساؤُل اور اُس کے نَوکر کو مِہمان خانہ میں لایا اور اُن کو مِہمانوں کے درمِیان جو کوئی تِیس آدمی تھے صدر جگہ میں بِٹھایا۔suaZ ساؤُل نے جواب دِیا کیا مَیں بِنیمِینی یعنی اِسرا ئیل کے سب سے چھوٹے قبِیلہ کا نہیں؟ اور کیا میرا گھرانا بِنیمِین کے قبِیلہ کے سب گھرانوں میں سب سے چھوٹا نہیں؟ سو تُو مُجھ سے اَیسی باتیں کیوں کہتا ہے؟۔ttcZ اور تیرے گدھے جِن کو کھوئے ہُوئے تِین دِن ہُوئے اُن کا خیال مت کر کیونکہ وہ مِل گئے اور اِسرائیلِیوں میں جو کُچھ مرغُوبِ خاطِر ہے وہ کِس کے لِئے ہے؟ کیا وہ تیرے اور تیرے باپ کے سارے گھرانے کے لِئے نہیں؟۔s+Z سموئیل نے ساؤُل کو جواب دِیا کہ وہ غَیب بِین مَیں ہی ہُوں۔ میرے آگے آگے اُونچے مقام کو جا کیونکہ تُم آج کے دِن میرے ساتھ کھانا کھاؤ گے اور صُبح کو مَیں تُجھے رُخصت کرُوں گا اور جو کُچھ تیرے دِل میں ہے سب تُجھے بتا دُوں گا۔JrZ پِھر ساؤُل نے پھاٹک پر سموئیل کے نزدِیک جا کر اُس سے کہا کہ مُجھ کو ذرا بتا دے کہ غَیب بِین کا گھر کہاں ہے؟۔q+Z سو جب سموئیل ساؤُل سے دو چار ہُؤا تو خُداوند نے اُس سے کہا دیکھ یِہی وہ شخص ہے جِس کا ذِکر مَیں نے تُجھ سے کِیا تھا ۔ یِہی میرے لوگوں پر حُکومت کرے گا۔`p;Z کل اِسی وقت مَیں ایک شخص کو بِنیمِین کے مُلک سے تیرے پاس بھیجُوں گا ۔ تُو اُسے مَسح کرنا تاکہ وہ میری قَوم اِسرا ئیل کا پیشوا ہو اور وہ میرے لوگوں کو فِلستِیوں کے ہاتھ سے بچائے گا کیونکہ مَیں نے اپنے لوگوں پر نظر کی ہے ۔ اِس لِئے کہ اُن کی فریاد میرے پاس پُہنچی ہے۔o!Z اور خُداوند نے ساؤُل کے آنے سے ایک دِن پیشتر سموئیل پر ظاہِر کر دِیا تھا کہ۔JnZ سو وہ شہر کو چلے اور شہر میں داخِل ہوتے ہی دیکھا کہ سموئیل اُن کے سامنے آ رہا ہے تاکہ وہ اُونچے مقام کو جائے۔xmkZ جُوں ہی تُم شہر میں داخِل ہو گے وہ تُم کو پیشتر اُس سے کہ وہ اُونچے مقام میں کھانا کھانے جائے مِلے گا کیونکہ جب تک وہ نہ پُہنچے لوگ کھانا نہیں کھائیں گے اِس لِئے کہ وہ قُربانی کو برکت دیتا ہے ۔ اُس کے بعد مِہمان کھاتے ہیں ۔ سو اب تُم چڑھ جاؤ کیونکہ اِس وقت وہ تُم کو مِل جائے گا۔Gl Z اُنہوں نے اُن کو جواب دِیا ہاں ہے ۔ دیکھو وہ تُمہارے سامنے ہی ہے سو جلدی کرو کیونکہ وہ آج ہی شہر میں آیا ہے ۔ اِس لِئے کہ آج کے دِن اُونچے مقام میں لوگوں کی طرف سے قُربانی ہوتی ہے۔ kZ اور اُس شہر کی طرف ٹِیلے پر چڑھتے ہُوئے اُن کو کئی جوان لڑکِیاں مِلِیں جو پانی بھرنے جاتی تِھیں ۔ اُنہوں نے اُن سے پُوچھا کیا غَیب بِین یہاں ہے؟۔Gj Z تب ساؤُل نے اپنے نَوکر سے کہا تُو نے کیا خُوب کہا ۔ آہم چلیں ۔ سو وہ اُس شہر کو جہاں وہ مَردِ خُدا تھا چلے۔Gi Z (اگلے زمانہ میں اِسرائیلِیوں میں جب کوئی شخص خُدا سے مشورَہ کرنے جاتا تو یہ کہتا تھا کہ آؤ ہم غَیب بِین کے پاس چلیں کیونکہ جِس کو اب نبی کہتے ہیں اُس کو پہلے غَیب بِین کہتے تھے)۔thcZ نَوکر نے ساؤُل کو جواب دِیا دیکھ پاؤ مِثقال چاندی میرے پاس ہے ۔ اُسی کو مَیں اُس مَردِ خُدا کو دُوں گا تاکہ وہ ہم کو راستہ بتا دے۔g Z ساؤُل نے اپنے نَوکر سے کہا لیکن دیکھ اگر ہم وہاں چلیں تو اُس شخص کے لِئے کیا لیتے جائیں؟ روٹیاں تو ہمارے توشہ دان کی ہو چُکِیں اور کوئی چِیز ہمارے پاس ہے نہیں جِسے ہم اُس مَردِ خُدا کی نذر کریں ۔ ہمارے پاس ہے کیا؟۔OfZ اُس نے اُس سے کہا دیکھ اِس شہر میں ایک مَردِ خُدا ہے جِس کی بڑی عِزّت ہوتی ہے ۔ جو کُچھ وہ کہتا ہے وہ سب ضرُور ہی پُورا ہوتا ہے ۔ سو ہم اُدھر چلیں شاید وہ ہم کو بتا دے کہ ہم کِدھر جائیں۔&eGZ جب وہ صُوف کے مُلک میں پُہنچے تو ساؤُل اپنے نَوکر سے جو اُس کے ساتھ تھا کہنے لگا آ ہم لَوٹ جائیں تا نہ ہو کہ میرا باپ گدھوں کی فِکر چھوڑ کر ہماری فِکر کرنے لگے۔dZ سو وہ افرا ئِیم کے کوہِستانی مُلک اور سلِیسہ کی سرزمِین سے ہو کر گُذرا پر وہ اُن کو نہ مِلے ۔ تب وہ سعلِیم کی سرزمِین میں گئے اور وہ وہاں بھی نہ تھے ۔ پِھر وہ بِنیمِینِیوں کے مُلک میں آئے پر اُن کو وہاں بھی نہ پایا۔ cZ اور ساؤُل کے باپ قِیس کے گدھے کھو گئے ۔ سو قِیس نے اپنے بیٹے ساؤُل سے کہا کہ نَوکروں میں سے ایک کو اپنے ساتھ لے اور اُٹھ کر گدھوں کو ڈُھونڈ لا۔BbZ اُس کا ایک جوان اور خُوب صُورت بیٹا تھا جِس کا نام ساؤُل تھا اور بنی اِسرائیل کے درمِیان اُس سے خُوب صُورت کوئی شخص نہ تھا ۔ وہ اَیسا قدآور تھا کہ لوگ اُس کے کندھے تک آتے تھے۔a Z اور بِنیمِین کے قبِیلہ کا ایک شخص تھاجِس کا نام قِیس بِن ابی ایل بِن صرور بِن بکور ت بِن افِیخ تھا ۔ وہ ایک بِنیمِینی کا بیٹا اور زبردست سُورما تھا۔.`WZاور خُداوند نے سموئیل کو فرمایا تُو اُن کی بات مان اور اُن کے لِئے ایک بادشاہ مُقرّر کر ۔ تب سموئیل نے اِسرا ئیل کے لوگوں سے کہا کہ تُم سب اپنے اپنے شہر کو چلے جاؤ۔_+Zاور سموئیل نے لوگوں کی سب باتیں سُنِیں اور اُن کو خُداوند کے کانوں تک پُہنچایا۔f^GZتاکہ ہم بھی اَور سب قَوموں کی مانِند ہوں اور ہمارا بادشاہ ہماری عدالت کرے اور ہمارے آگے آگے چلے اور ہماری طرف سے لڑائی کرے۔8]kZتَو بھی لوگوں نے سموئیل کی بات نہ سُنی اور کہنے لگے نہیں ہم تو بادشاہ چاہتے ہیں جو ہمارے اُوپر ہو۔b\?Zاور تُم اُس دِن اُس بادشاہ کے سبب سے جِسے تُم نے اپنے لِئے چُنا ہو گا فریاد کرو گے پر اُس دِن خُداوند تُم کو جواب نہ دے گا۔ [;Zاور وہ تُمہاری بھیڑ بکریوں کا بھی دسواں حِصّہ لے گا ۔ سو تُم اُس کے غُلام بن جاؤ گے۔SZ!Zاور تُمہارے نَوکر چاکروں اور لَونڈیوں اور تُمہارے شکِیل جوانوں اور تُمہارے گدھوں کو لے کر اپنے کام پر لگائے گا۔'YIZاور تُمہارے کھیتوں اور تاکِستانوں کا دسواں حِصّہ لے کر اپنے خوجوں اور خادِموں کو دے گا۔aX=Zاور تُمہارے کھیتوں اور تاکِستانوں اور زَیتُون کے باغوں کو جو اچّھے سے اچّھے ہوں گے لے کر اپنے خِدمت گاروں کو عطا کرے گا۔W{Z اور تُمہاری بیٹِیوں کو لے کر گندھن اور باورچن اور نان پز بنائے گا۔6VgZ اور وہ اُن کو ہزار ہزار کے سردار اور پچاس پچاس کے جمعدار بنائے گا اور بعض سے ہل جُتوائے گا اور فصل کٹوائے گا اور اپنے لِئے جنگ کے ہتھیار اور اپنے رتھوں کے ساز بنوائے گا۔bU?Z اور اُس نے کہا کہ جو بادشاہ تُم پر سلطنت کرے گا اُس کا طرِیقہ یہ ہو گا کہ وہ تُمہارے بیٹوں کو لے کر اپنے رتھوں کے لِئے اور اپنے رِسالہ میں نَوکر رکھّے گا اور وہ اُس کے رتھوں کے آگے آگے دَوڑیں گے۔+TQZ اور سموئیل نے اُن لوگوں کو جو اُس سے بادشاہ کے طالِب تھے خُداوند کی سب باتیں کہہ سُنائِیں۔ SZ سو تُو اُن کی بات مان تَو بھی تُو سنجِیدگی سے اُن کو خُوب جتا دے اور اُن کو بتا بھی دے کہ جو بادشاہ اُن پر سلطنت کرے گا اُس کا طرِیقہ کَیسا ہو گا۔-RUZجَیسے کام وہ اُس دِن سے جب سے مَیں اُن کو مِصر سے نِکال لایا آج تک کرتے آئے ہیں کہ مُجھے ترک کر کے اَور معبُودوں کی پرستِش کرتے رہے ہیں وَیسا ہی وہ تُجھ سے کرتے ہیں۔$QCZاور خُداوند نے سموئیل سے کہا کہ جو کُچھ یہ لوگ تُجھ سے کہتے ہیں تُو اُس کو مان کیونکہ اُنہوں نے تیری نہیں بلکہ میری حقارت کی ہے کہ مَیں اُن کا بادشاہ نہ رہُوں۔kPQZلیکن جب اُنہوں نے کہا کہ ہم کو کوئی بادشاہ دے جو ہماری عدالت کرے تو یہ بات سموئیل کو بُری لگی اور سموئیل نے خُداوند سے دُعا کی۔O5Zاور اُس سے کہنے لگے دیکھ تُو ضعِیف ہے اور تیرے بیٹے تیری راہ پر نہیں چلتے ۔ اب تُو کِسی کو ہمارا بادشاہ مُقرّر کر دے جو اَور قَوموں کی طرح ہماری عدالت کرے۔sNaZتب سب اِسرائیلی بزُرگ جمع ہو کر رامہ میں سموئیل کے پاس آئے۔;MqZپر اُس کے بیٹے اُس کی راہ پر نہ چلے بلکہ وہ نفع کے لالچ سے رِشوت لیتے اور اِنصاف کا خُون کر دیتے تھے۔=LuZاُس کے پہلوٹھے کا نام یوئیل اور اُس کے دُوسرے بیٹے کا نام ابیاہ تھا ۔ وہ دونوں بِیر سبع میں قاضی تھے۔ t`~~1}{zywvu|tsrqDp nmlk3j_ishagfee cba`Q_^*]E\[ZYWVkUqTnS}RAQlPDOMLLJ9IHGUF E$DCRBoA3?>><;:98L7a65x4220/.--5,4+ )(n''%E$$"wZسموئیل نے کہا پِھر یہ بھیڑ بکرِیوں کا ممیانا اور گائے بَیلوں کا بنبانا کَیسا ہے جو مَیں سُنتا ہُوں؟۔fGZ پِھر سموئیل ساؤُل کے پاس گیا اور ساؤُل نے اُس سے کہا تُو خُداوند کی طرف سے مُبارک ہو! مَیں نے خُداوند کے حُکم پر عمل کِیا۔Z/Z اور سموئیل سویرے اُٹھا کہ صُبح کو ساؤُل سے مُلاقات کرے اور سموئیل کو خبر مِلی کہ ساؤُل کرمِل کو آیا تھا اور اُس نے اپنے لِئے یادگار کھڑی کی اور پِھرکر گُذرتا ہُؤا جِلجا ل کو چلا گیا ہے۔xkZ مُجھے افسوس ہے کہ مَیں نے ساؤُل کو بادشاہ ہونے کے لِئے مُقرّر کِیا کیونکہ وہ میری پَیروی سے پِھر گیا ہے اور اُس نے میرے حُکم نہیں مانے ۔ پس سموئیل کا غُصّہ بھڑکا اور وہ ساری رات خُداوند سے فریاد کرتا رہا۔PZ تب خُداوند کا کلام سموئیل کو پُہنچا کہ۔G Z لیکن ساؤُل نے اور اُن لوگوں نے اجاج کو اور اچّھی اچّھی بھیڑ بکرِیوں گائے بَیلوں اور موٹے موٹے بچّوں اور برّوں کو اور جو کُچھ اچھّا تھا اُسے جِیتا رکھّا اور اُن کو نیست کرنا نہ چاہا لیکن اُنہوں نے ہر ایک چِیز کو جو ناقِص اور نِکمّی تھی نیست کر دِیا۔-UZاور عمالِیقِیوں کے بادشاہ اجاج کو جِیتا پکڑا اور سب لوگوں کو تلوار کی دھار سے نیست کر دِیا۔  Zاور ساؤُل نے عمالِیقِیوں کو حوِیلہ سے شور تک جو مِصر کے سامنے ہے مارا۔<sZاور ساؤُل نے قینیوں سے کہا کہ تُم چل دو ۔ عمالِیقِیوں کے بِیچ سے نِکل جاؤ تا نہ ہو کہ مَیں تُم کو اُن کے ساتھ ہلاک کر ڈالُوں اِس لِئے کہ تُم سب اِسرائیلِیوں سے جب وہ مِصر سے نِکل آئے مِہر کے ساتھ پیش آئے ۔ سو قِینی عمالِیقِیوں میں سے نِکل گئے۔Zاور ساؤُل عمالِیق کے شہر کو آیا اور وادی کے بِیچ گھات لگا کر بَیٹھا۔\ 3Zچُنانچہ ساؤُل نے لوگوں کو جمع کِیا اور طلائِم میں اُن کو گِنا ۔ سو وہ دو لاکھ پِیادے اور یہُوداہ کے دس ہزار مَرد تھے۔| sZسو اب تُو جا اور عمالِیق کو مار اور جو کُچھ اُن کا ہے سب کو بِالکُل نابُود کر دے اور اُن پر رحم مت کر بلکہ مَرد اور عَورت ۔ ننّھے بچّے اور شِیرخوار ۔ گائے بَیل اور بھیڑ بکریاں ۔ اُونٹ اور گدھے سب کو قتل کر ڈال۔ /Zربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے اِس کا خیال ہے کہ عمالِیق نے اِسرا ئیل سے کیا کِیا اور جب یہ مِصر سے نِکل آئے تو وہ راہ میں اُن کا مُخالِف ہو کر آیا۔$  EZاور سموئیل نے ساؤُل سے کہا کہ خُداوند نے مُجھے بھیجا ہے کہ مَیں تُجھے مَسح کرُوں تاکہ تُو اُس کی قَوم اِسرا ئیل کا بادشاہ ہو ۔ سو اب تُو خُداوند کی باتیں سُن۔} uZ4اور ساؤُل کی زِندگی بھر فلِستِیوں سے سخت جنگ رہی ۔ سو جب ساؤُل کِسی زورآور مَرد یا سُورما کو دیکھتا تھا تو اُسے اپنے پاس رکھ لیتا تھا۔Z3اور ساؤُل کے باپ کا نام قِیس تھا اور ابنیر کا باپ نیر ابی ایل کا بیٹا تھا۔{Z2اور ساؤُل کی بِیوی کا نام اخِینو عم تھا جو اخِیمعض کی بیٹی تھی اور اُس کی فَوج کے سردار کا نام ابنیر تھا جو ساؤُل کے چچا نیر کا بیٹا تھا۔xkZ1ساؤُل کے بیٹے یُونتن اور اِسوی اور ملکِیشو ع تھے اور اُس کی دونوں بیٹِیوں کے نام یہ تھے ۔ بڑی کا نام میرب اور چھوٹی کا نام مِیکل تھا۔LZ0اور اُس نے بہادُری کر کے عمالِیقیوں کو مارا اور اِسرائیلِیوں کو اُن کے ہاتھ سے چُھڑایا جو اُن کو لُوٹتے تھے۔saZ/جب ساؤُل بنی اِسرائیل پر سلطنت کرنے لگا تو وہ ہر طرف اپنے دُشمنوں یعنی موآب اور بنی عمُّون اور ادُوم اور ضُوبا ہ کے بادشاہوں اور فِلستِیوں سے لڑا اور وہ جِس جِس طرف رجُوع ہوتا اُن کا بُرا حال کرتا تھا۔/Z.اور ساؤُل فلِستِیوں کا پِیچھا چھوڑ کر لَوٹ گیا اور فِلستی اپنے مقام کو چلے گئے۔Z-تب لوگوں نے ساؤُل سے کہا کیا یُونتن مارا جائے جِس نے اِسرا ئیل کو اَیسا بڑا چُھٹکارا دِیا ہے؟ اَیسا نہ ہو گا خُداوند کی حیات کی قَسم ہے کہ اُس کے سر کا ایک بال بھی زمِین پر گِرنے نہیں پائے گا کیونکہ اُس نے آج خُدا کے ساتھ ہو کر کام کِیا ہے۔ سو لوگوں نے یُونتن کو بچا لِیا اور وہ مارا نہ گیا۔6gZ,ساؤُل نے کہا خُدا اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے کیونکہ اَے یُونتن تُو ضرُور مارا جائے گا۔;qZ+اور ساؤُل نے یُونتن سے کہا مُجھے بتا کہ تُو نے کیاکِیا ہے؟ یُونتن نے اُسے بتایا کہ مَیں نے بیشک اپنے ہاتھ کے عصا کے سِرے سے ذرا سا شہد چکھّا تھا سو دیکھ مُجھے مَرنا ہو گا۔&GZ*تب ساؤُل نے کہا کہ میرے اور میرے بیٹے یُونتن کے نام پر قُرعہ ڈالو ۔ تب یُونتن پکڑا گیا۔g~IZ)تب ساؤُل نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا سے کہا حق کو ظاہِر کر دے ۔ سو چِٹّھی یُونتن اور ساؤُل کے نام پر نِکلی اور لوگ بچ گئے۔0}[Z(تب اُس نے سب اِسرائیلِیوں سے کہا تُم سب کے سب ایک طرف ہو جاؤ اور مَیں اور میرا بیٹا یُونتن دُوسری طرف ہو جائیں گے ۔ لوگوں نے ساؤُل سے کہا جو تُو مُناسِب جانے سو کر۔E|Z'کیونکہ خُداوند کی حیات کی قَسم جو اِسرا ئیل کو رہائی دیتا ہے اگر وہ میرے بیٹے یُونتن ہی کا گُناہ ہو وہ ضرُور مارا جائے گا پر اُن سب لوگوں میں سے کِسی آدمی نے اُس کو جواب نہ دِیا۔f{GZ&تب ساؤُل نے کہا کہ تُم سب جو لوگوں کے سردار ہو یہاں نزدِیک آؤ اور تحقِیق کرو اور دیکھو کہ آج کے دِن گُناہ کیونکر ہُؤا ہے۔$zCZ%اور ساؤُل نے خُدا سے مشورَت لی کہ کیا مَیں فِلستِیوں کا پِیچھا کرُوں؟ کیا تُو اُن کو اِسرا ئیل کے ہاتھ میں کر دے گا؟ پر اُس نے اُس دِن اُسے کُچھ جواب نہ دِیا۔(yKZ$پِھر ساؤُل نے کہا آؤ رات ہی کو فِلستِیوں کا پِیچھا کریں اور پَو پھٹنے تک اُن کو لُوٹیں اور اُن میں سے ایک مَرد کو بھی نہ چھوڑیں ۔ اُنہوں نے کہا جو کُچھ تُجھے اچّھا لگے سو کر ۔ تب کاہِن نے کہا کہ آؤ ہم یہاں خُدا کے نزدِیک حاضِر ہوں۔3xaZ#اور ساؤُل نے خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنایا ۔ یہ پہلا مذبح ہے جو اُس نے خُداوند کے لِئے بنایا۔qw]Z"پِھر ساؤُل نے کہا کہ لوگوں کے درمِیان اِدھر اُدھر جا کر اُن سے کہو کہ ہر شخص اپنا بَیل اور اپنی بھیڑ یہاں میرے پاس لائے اور یہِیں ذبح کرے اور کھائے اور خُون سمیت کھا کر خُداوند کا گُنہگار نہ بنے چُنانچہ اُس رات لوگوں میں سے ہر شخص اپنا بَیل وہِیں لایا اور وہِیں ذبِح کِیا۔8vkZ!تب اُنہوں نے ساؤُل کو خبر دی کہ دیکھ لوگ خُداوند کا گُناہ کرتے ہیں کہ خُون سمیت کھا رہے ہیں ۔ اُس نے کہا تُم نے بے اِیمانی کی ۔ سو ایک بڑا پتّھر آج میرے سامنے ڈھلکا لاؤ۔_u9Z سو وہ لوگ لُوٹ پر گِرے اور بھیڑ بکرِیوں اور بَیلوں اور بچھڑوں کو لے کر اُن کو زمِین پر ذبح کِیا اور خُون سمیت کھانے لگے۔,tSZاور اُنہوں نے اُس دِن مِکما س سے ایالو ن تک فلِستِیوں کو مارا اور لوگ بُہت ہی بے دَم ہو گئے۔s7Zکِتنا زِیادہ اچھّا ہوتا اگر سب لوگ دُشمن کی لُوٹ میں سے جو اُن کو مِلی دِل کھول کر کھاتے کیونکہ ابھی تو فلِستِیوں میں کوئی بڑی خُونریزی بھی نہیں ہُوئی ہے۔ar=Zتب یُونین نے کہا کہ میرے باپ نے مُلک کو دُکھ دِیا ہے ۔ دیکھو میری آنکھوں میں ذرا سا شہد چکھنے کے سبب سے کَیسی رَوشنی آئی!۔Hq Zتب اُن لوگوں میں سے ایک نے اُس سے کہا کہ تیرے باپ نے لوگوں کو قَسم دے کر سخت تاکِید کی تھی اور کہا تھا کہ جو شخص آج کے دِن کُچھ کھانا کھائے وہ ملعُون ہو اور لوگ بے دَم سے ہو رہے تھے۔gpIZلیکن یُونتن نے اپنے باپ کو اُن لوگوں کو قَسم دیتے نہیں سُنا تھا ۔ سو اُس نے اپنے ہاتھ کے عصا کے سِرے کو شہد کے چھتّے میں بھونکا اور اپنا ہاتھ اپنے مُنہ سے لگا لِیا اور اُس کی آنکھوں میں رَوشنی آئی۔oZاور جب یہ لوگ اُس جنگل میں پُہنچ گئے تو دیکھا کہ شہد ٹپک رہا ہے پر کوئی اپنا ہاتھ اپنے مُنہ تک نہیں لے گیا اِس لِئے کہ اُن کو قَسم کا خَوف تھا۔mnUZاور سب لوگ جنگل میں جا پُہنچے اور وہاں زمِین پر شہد تھا۔Tm#Zاور اِسرائیلی مَرد اُس دِن بڑے پریشان تھے کیونکہ ساؤُل نے لوگوں کو قَسم دے کر یُوں کہا تھا کہ جب تک شام نہ ہو اور مَیں اپنے دُشمنوں سے بدلہ نہ لے لُوں اُس وقت تک اگر کوئی کُچھ کھائے تو وہ ملعُون ہو ۔ اِس سبب سے اُن لوگوں میں سے کِسی نے کھانا چکھّا تک نہ تھا۔'lIZسو خُداوند نے اُس دِن اِسرائیلِیوں کو رہائی دی اور لڑائی بَیت آو ن کے اُس پار تک پُہنچی۔k7Zاِسی طرح اُن سب اِسرائیلی مَردوں نے بھی جو افرا ئِیم کے کوہِستا نی مُلک میں چُھپ گئے تھے یہ سُن کر کہ فِلستی بھاگے جاتے ہیں لڑائی میں آ اُن کا پِیچھا کِیا۔=juZاور وہ عِبرانی بھی جو پہلے کی طرح فِلستِیوں کے ساتھ تھے اور چاروں طرف سے اُن کے ساتھ لشکر میں آئے تھے پِھر کر اُن اِسرائیلِیوں سے مِل گئے جو ساؤُل اور یُونتن کے ہمراہ تھے۔!i=Zاور ساؤُل اور سب لوگ جو اُس کے ساتھ تھے ایک جگہ جمع ہو گئے اور لڑنے کو آئے اور دیکھا کہ ہر ایک کی تلوار اپنے ہی ساتھی پر چل رہی ہے اور سخت تہلکہ مچا ہُؤا ہے۔$hCZاور جب ساؤُل کاہِن سے باتیں کر رہا تھا تو فِلستِیوں کی لشکرگاہ میں جو ہلچل مچ گئی تھی وہ اَور زِیادہ ہو گئی ۔ تب ساؤُل نے کاہِن سے کہا کہ اپنا ہاتھ کھینچ لے۔QgZاور ساؤُل نے اخیاہ سے کہا خُدا کا صندُوق یہاں لا کیونکہ خُدا کا صندُوق اُس وقت بنی اِسرائیل کے ساتھ وہِیں تھا۔8fkZتب ساؤُل نے اُن لوگوں سے جو اُس کے ساتھ تھے کہا شُمار کر کے دیکھو کہ ہم میں سے کَون چلا گیا ہے ۔ سو اُنہوں نے شُمار کِیا تو دیکھو یُونتن اور اُس کا سِلاح بردار غائِب تھے۔meUZاور ساؤُل کے نِگہبانوں نے جو بِنیمِین کے جِبعہ میں تھے نظر کی اور دیکھا کہ بِھیڑ گھٹتی جاتی ہے اور لوگ اِدھر اُدھر جا رہے ہیں۔dyZتب لشکر اور مَیدان اور سب لوگوں میں لرزِش ہُوئی اور چَوکی کے سِپاہی اور غارت گر بھی کانپ گئے اور زلزلہ آیا ۔ سو نِہایت شدِید کپکپی ہُوئی۔vcgZیہ پہلی خُون ریزی جو یُونتن اور اُس کے سِلاح بردار نے کی قرِیباً بِیس آدمِیوں کی تھی جو کوئی ایک بیگھ زمِین کی ریگھاری میں مارے گئے۔ab=Z اور یُونتن اپنے ہاتھوں اور پاؤں کے بل چڑھ گیا اور اُس کے پِیچھے پِیچھے اُس کا سِلاح بردار تھا اور وہ یُونتن کے سامنے گِرتے گئے اور اُس کا سِلاح بردار اُس کے پِیچھے پِیچھے اُن کو قتل کرتا گیا۔;aqZ اور چَوکی کے سِپاہِیوں نے یُونتن اور اُس کے سِلاح بردار سے کہا ہمارے پاس آؤ تو سہی ۔ ہم تُم کو ایک چِیز دِکھائیں ۔ سو یُونتن نے اپنے سِلاح بردار سے کہا اب میرے پِیچھے پِیچھے چڑھا چلا آکیونکہ خُداوند نے اُن کو اِسرا ئیل کے ہاتھ میں کر دِیا ہے۔:`oZ پِھر اِن دونوں نے اپنے آپ کو فِلستِیوں کی چَوکی کے سِپاہِیوں کو دِکھایا اور فلِستی کہنے لگے دیکھو یہ عِبرانی اُن سُوراخوں میں سے جہاں وہ چُھپ گئے تھے باہر نِکلے آتے ہیں۔|_sZ پر اگر وہ یُوں کہیں کہ ہمارے پاس تو آؤ تو ہم چڑھ جائیں گے کیونکہ خُداوند نے اُن کو ہمارے ہاتھ میں کر دِیا اور یہ ہمارے لِئے نِشان ہو گا۔G^ Z اگر وہ ہم سے یہ کہیں کہ ہمارے آنے تک ٹھہرو تو ہم اپنی جگہ چُپ چاپ کھڑے رہیں گے اور اُن کے پاس نہیں جائیں گے۔)]MZتب یُونتن نے کہا دیکھ ہم اُن لوگوں کے پاس اِس طرف جائیں گے اور اپنے کو اُن کو دِکھائیں گے۔a\=Zاُس کے سِلاح بردار نے اُس سے کہا جو کُچھ تیرے دِل میں ہے سو کر اور اُدھر چل ۔ مَیں تو تیری مرضی کے مُطابِق تیرے ساتھ ہُوں۔[}Zسو یُونتن نے اُس جوان سے جو اُس کا سِلاح بردار تھا کہا آ ہم اُدھر اُن نامختُونوں کی چَوکی کو چلیں ۔ مُمکِن ہے کہ خُداوند ہمارا کام بنا دے کیونکہ خُداوند کے لِئے بُہتوں یا تھوڑوں کے ذرِیعہ سے بچانے کی قَید نہیں۔Z7Zایک تو شِمال کی طرف مِکما س کے مُقابِل اور دُوسری جنُوب کی طرف جِبع کے مُقابِل تھی۔nYWZاور اُن گھاٹِیوں کے بِیچ جِن سے ہو کر یُونتن فِلستِیوں کی چَوکی کو جانا چاہتا تھا ایک طرف ایک بڑی نُکِیلی چٹان تھی اور دُوسری طرف بھی ایک بڑی نُکِیلی چٹان تھی ۔ ایک کا نام بُوصِیصں تھا دُوسری کا سنہ۔0X[Zاور اخیّاہ بِن اخِیطو ب جو یکبود بِن فِینحا س بِن عیلی کا بھائی اور سَیلا میں خُداوند کا کاہِن تھا افُود پہنے ہُوئے تھا اور لوگوں کو خبر نہ تھی کہ یُونتن چلا گیا ہے۔eWEZاور ساؤُل جِبعہ کے نِکاس پر اُس انار کے درخت کے نِیچے جو مجرُون میں ہے مُقِیم تھا اور قرِیباً چھ سَو آدمی اُس کے ساتھ تھے۔>wZ پر اگر تُم اب بھی شرارت ہی کرتے جاؤ تو تُم اور تُمہارا بادشاہ دونوں کے دونوں نابُود کر دِئے جاؤ گے۔ = Z فقط اِتنا ہو کہ تُم خُداوند سے ڈرو اور اپنے سارے دِل اور سچّائی سے اُس کی عِبادت کرو کیونکہ سوچو کہ اُس نے تُمہارے لِئے کَیسے بڑے کام کِئے ہیں۔ w~w}|{BzyxVwXvuMts rNponmmkjihhgf`e6cbda`_^E]\\p[2ZFYWW\VgU$TRPPBN(MLKKJHGFEHDBA@w?n>[=<:F908654221H//e.-,,+T*V('h&%1$#1"iwZ&تب ساؤُل نے اپنے کپڑے داؤُد کو پہنائے اور پِیتل کا خود اُس کے سر پر رکھّا اور اُسے زِرہ بھی پہنائی۔3haZ%پِھر داؤُد نے کہا کہ خُداوند نے مُجھے شیر اور رِیچھ کے پنجہ سے بچایا ۔ وُہی مُجھ کو اِس فِلستی کے ہاتھ سے بچائے گا ۔ ساؤُل نے داؤُد سے کہا جا خُداوند تیرے ساتھ رہے۔%gEZ$تیرے خادِم نے شیر اور رِیچھ دونوں کو جان سے مارا ۔ سو یہ نامختُون فِلستی اُن میں سے ایک کی مانِند ہو گا اِس لِئے کہ اُس نے زِندہ خُدا کی فَوجوں کی فضِیحت کی ہے۔7fiZ#تو مَیں اُس کے پِیچھے پِیچھے جا کر اُسے مارتا اور اُسے اُس کے مُنہ سے چُھڑا لاتا تھا اور جب وہ مُجھ پر جھپٹتا تو مَیں اُس کی داڑھی پکڑ کر اُسے مارتا اور ہلاک کر دیتا تھا۔e3Z"تب داؤُد نے ساؤُل کو جواب دِیا کہ تیرا خادِم اپنے باپ کی بھیڑ بکرِیاں چراتا تھا اور جب کبھی کوئی شیر یا رِیچھ آ کر جُھنڈ میں سے کوئی برّہ اُٹھا لے جاتا۔ dZ!ساؤُل نے داؤُد سے کہا کہ تُو اِس قابِل نہیں کہ اُس فِلستی سے لڑنے کو اُس کے سامنے جائے کیونکہ تُو محض لڑکا ہے اور وہ اپنے بچپن سے جنگی مَرد ہے۔OcZ اور داؤُد نے ساؤُل سے کہا کہ اُس شخص کے سبب سے کِسی کا دِل نہ گھبرائے ۔ تیرا خادِم جا کر اُس فِلستی سے لڑے گا۔cbAZاور جب وہ باتیں جو داؤُد نے کہِیں سُننے میں آئِیں تو اُنہوں نے ساؤُل کے آگے اُن کا چرچا کِیا اور اُس نے اُسے بُلا بھیجا۔^a7Zاور وہ اُس کے پاس سے پِھر کر دُوسرے کی طرف گیا اور وَیسی ہی باتیں کرنے لگا اور لوگوں نے اُسے پِھر پہلے کی طرح جواب دِیا۔w`iZداؤُد نے کہا مَیں نے اب کیا کِیا؟ کیا بات ہی نہیں ہو رہی ہے؟۔_'Zاور اُس کے سب سے بڑے بھائی الیاب نے اُس کی باتوں کو جو وہ لوگوں سے کرتا تھا سُنا اور الیاب کا غُصّہ داؤُد پر بھڑکا اور وہ کہنے لگا تُویہاں کیوں آیا ہے اور وہ تھوڑی سی بھیڑ بکرِیاں تُو نے جنگل میں کِس کے پاس چھوڑِیں؟ مَیں تیرے گھمنڈ اور تیرے دِل کی شرارت سے واقِف ہُوں ۔ تُو لڑائی دیکھنے آیا ہے۔'^IZاور لوگوں نے اُسے یِہی جواب دِیا کہ اُس شخص سے جو اُسے مار ڈالے یہ یہ سلُوک کِیا جائے گا۔!]=Zاور داؤُد نے اُن لوگوں سے جو اُس کے پاس کھڑے تھے پُوچھا کہ جو شخص اِس فِلستی کو مار کر یہ ننگ اِسرا ئیل سے دُور کرے اُس سے کیا سلُوک کِیا جائے گا؟ کیونکہ یہ نامختُون فِلستی ہوتا کَون ہے کہ وہ زِندہ خُدا کی فَوجوں کی فضِیحت کرے؟۔t\cZتب اِسرائیلی مَرد یُوں کہنے لگے تُم اِس آدمی کو جو نِکلا ہے دیکھتے ہو؟ یقِیناً یہ اِسرا ئیل کی فضِیحت کرنے کو آیا ہے ۔ سو جو کوئی اُس کو مار ڈالے اُسے بادشاہ بڑی دَولت سے نِہال کرے گا اور اپنی بیٹی اُسے بیاہ دے گا اور اُس کے باپ کے گھرانے کو اِسرا ئیل کے درمِیان آزادکر دے گا۔['Zاور سب اِسرائیلی مَرد اُس شخص کو دیکھ کر اُس کے سامنے سے بھاگے اور بُہت ڈر گئے۔?ZyZاور وہ اُن سے باتیں کرتا ہی تھا کہ دیکھو وہ پہلوان جات کا فِلستی جِس کا نام جولیت تھا فِلستی صفوں میں سے نِکلا اور اُس نے پِھر وَیسی ہی باتیں کہِیں اور داؤُد نے اُن کو سُنا۔qY]Zاور داؤُد اپنا سامان اسباب کے نِگہبان کے ہاتھ میں چھوڑ کر آپ لشکر میں دَوڑ گیا اور جا کر اپنے بھائِیوں سے خَیر و عافِیّت پُوچھی۔X3Zاور اِسرائیلِیوں اور فِلستِیوں نے اپنے اپنے لشکر کو آمنے سامنے کر کے صف آرائی کی۔W3Zاور داؤُد صُبح کو سویرے اُٹھا اور بھیڑ بکرِیوں کو ایک نِگہبان کے پاس چھوڑ کر یسّی کے حُکم کے مُطابِق سب کُچھ لے کر روانہ ہُؤا اور جب وہ لشکر جو لڑنے جا رہا تھا جنگ کے لِئے للکار رہا تھا اُس وقت وہ چھکڑوں کے پڑاؤ میں پُہنچا۔&VGZاور ساؤُل اور وہ بھائی اور سب اِسرائیلی مَرد ایلہ کی وادی میں فِلستِیوں سے لڑ رہے تھے۔hUKZاور اُن کے ہزاری سردار کے پاس پنِیر کی یہ دس ٹِکیاں لے جا اور دیکھ کہ تیرے بھائِیوں کا کیا حال ہے اور اُن کی کُچھ نِشانی لے آ۔:ToZاور یسّی نے اپنے بیٹے داؤُد سے کہا کہ اِس بھُنے اناج میں سے ایک ایفہ اور یہ دس روٹِیاں اپنے بھائِیوں کے لِئے لے کر اِن کو جلد لشکر گاہ میں اپنے بھائِیوں کے پاس پُہنچا دے۔ SZاور وہ فِلستی صُبح اور شام نزدِیک آتا اور چالِیس دِن تک نِکل کر آتا رہا۔.RWZاور داؤُد بَیت لحم میں اپنے باپ کی بھیڑ بکریاں چرانے کو ساؤُل کے پاس سے آیا جایا کرتا تھا۔QZاور داؤُد سب سے چھوٹا تھا اور تِینوں بڑے بیٹے ساؤُل کے پِیچھے پِیچھے تھے۔IP Z اور یسّی کے تِین بڑے بیٹے ساؤُل کے پِیچھے پِیچھے جنگ میں گئے تھے اور اُس کے تِینوں بیٹوں کے نام جو جنگ میں گئے تھے یہ تھے الیاب جو پہلوٹھا تھا ۔ دُوسرا ابِیند اب اور تِیسرا سمّہ۔AO}Z اور داؤُد بَیت لحم یہُود اہ کے اُس افراتی مَرد کا بیٹا تھا جِس کا نام یسّی تھا ۔ اُس کے آٹھ بیٹے تھے اور وہ آپ ساؤُل کے زمانہ کے لوگوں کے درمِیان بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ تھا۔6NgZ جب ساؤُل اور سب اِسرائیلِیوں نے اُس فِلستی کی باتیں سُنِیں تو ہِراسان ہُوئے اور نِہایت ڈر گئے۔OMZ پِھر اُس فلِستی نے کہا کہ مَیں آج کے دِن اِسرائیلی فَوجوں کی فضِیحت کرتا ہُوں ۔ کوئی مَرد نِکالو تاکہ ہم لڑیں۔FLZ اگر وہ مُجھ سے لڑ سکے اور مُجھے قتل کر ڈالے تو ہم تُمہارے خادِم ہو جائیں گے پر اگر مَیں اُس پر غالِب آؤُں اور اُسے قتل کر ڈالُوں تو تُم ہمارے خادِم ہو جانا اور ہماری خِدمت کرنا۔KZوہ کھڑا ہُؤا اور اِسرا ئیل کے لشکروں کو پُکار کر اُن سے کہنے لگا کہ تُم نے آ کر جنگ کے لِئے کیوں صف آرائی کی؟ کیا مَیں فِلستی نہیں اور تُم ساؤُل کے خادِم نہیں ؟ سو اپنے لِئے کِسی شخص کو چُنو جو میرے پاس اُتر آئے۔&JGZاور اُس کے بھالے کی چَھڑ اَیسی تھی جَیسے جُلاہے کا شہتِیر اور اُس کے نیزہ کا پَھل چھ سَو مِثقال لوہے کا تھا اور ایک شخص سِپر لِئے ہُوئے اُس کے آگے آگے چلتا تھا۔8IkZاور اُس کی ٹانگوں پر پِیتل کے دو ساق پوش تھے اور اُس کے دونوں شانوں کے درمِیان پِیتل کی برچھی تھی۔cHAZاور اُس کے سر پر پِیتل کا خود تھا اور وہ پِیتل ہی کی زِرہ پہنے ہُوئے تھا جو تول میں پانچ ہزار پِیتل کی مِثقال کے برابر تھی۔HG Zاور فِلستِیوں کے لشکر سے ایک پہلوان نِکلا جِس کا نام جاتی جولیت تھا ۔ اُس کا قد چھ ہاتھ اور ایک بالِشت تھا۔VF'Zاور ایک طرف کے پہاڑ پر فلِستی اور دُوسری طرف کے پہاڑ پر بنی اِسرائیل کھڑے ہُوئے اور اِن دونوں کے درمِیان وادی تھی۔iEMZاور ساؤُل اور اِسرا ئیل کے لوگوں نے جمع ہو کر ایلہ کی وادی میں ڈیرے ڈالے اور لڑائی کے لِئے فِلستِیوں کے مُقابِل صف آرائی کی۔D 7Zپِھر فِلستِیوں نے جنگ کے لِئے اپنی فَوجیں جمع کِیں اور یہُوداہ کے شہر شو کہ میں فراہم ہُوئے اور شو کہ اور عزِیقہ کے درمِیان افسد مِّیم میں خَیمہ زن ہُوئے۔KCZسو جب وہ بُری رُوح خُدا کی طرف سے ساؤُل پر چڑھتی تھی تو داؤُد بربط لے کر ہاتھ سے بجاتا تھا اور ساؤُل کو راحت ہوتی اور وہ بحال ہو جاتا تھا اور وہ بُری رُوح اُس پر سے اُتر جاتی تھی۔?ByZاور ساؤُل نے یسّی کو کہلا بھیجا کہ داؤُد کو میرے حضُور رہنے دے کیونکہ وہ میرا منظُورِ نظر ہُؤا ہے۔aA=Zاور داؤُد ساؤُل کے پاس آ کر اُس کے سامنے کھڑا ہُؤا اور ساؤُل اُس سے مُحبّت کرنے لگا اور وہ اُس کا سِلاح بردار ہو گیا۔@Zتب یسّی نے ایک گدھا جِس پر روٹِیاں لدی تِھیں اور مَے کا ایک مشکِیزہ اور بکری کا ایک بچّہ لے کر اُن کو اپنے بیٹے داؤُد کے ہاتھ ساؤُل کے پاس بھیجا۔p?[Zپس ساؤُل نے یسّی کے پاس قاصِد روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ اپنے بیٹے داؤُد کو جو بھیڑ بکرِیوں کے ساتھ رہتا ہے میرے پاس بھیج دے۔>%Zتب جوانوں میں سے ایک یُوں بول اُٹھا کہ دیکھ مَیں نے بَیت لحم کے یسّی کے ایک بیٹے کو دیکھا جو بجانے میں اُستاد اور زبردست سُورما اور جنگی مَرد اور گُفتگُو میں صاحِبِ تمِیز اور خُوب صُورت آدمی ہے اور خُداوند اُس کے ساتھ ہے۔9=mZساؤُل نے اپنے خادِموں سے کہا خَیر ایک اچّھا بجانے والا میرے لِئے ڈُھونڈو اور اُسے میرے پاس لاؤ۔<Zسو ہمارا مالِک اب اپنے خادِموں کو جو اُس کے سامنے ہیں حُکم دے کہ وہ ایک اَیسے شخص کو تلاش کر لائیں جو بربط بجانے میں اُستاد ہو اور جب جب خُدا کی طرف سے یہ بُری رُوح تُجھ پر چڑھے وہ اپنے ہاتھ سے بجائے اور تُو بحال ہو جائے۔*;OZاور ساؤُل کے مُلازِموں نے اُس سے کہا دیکھ اب ایک بُری رُوح خُدا کی طرف سے تُجھے ستاتی ہے۔0:[Zاور خُداوند کی رُوح ساؤُل سے جُدا ہو گئی اور خُداوند کی طرف سے ایک بُری رُوح اُسے ستانے لگی۔S9!Z تب سموئیل نے تیل کا سِینگ لِیا اور اُسے اُس کے بھائِیوں کے درمِیان مَسح کِیا اور خُداوند کی رُوح اُس دِن سے آگے کو داؤُد پر زور سے نازِل ہوتی رہی ۔ پِھر سموئیل اُٹھ کر رامہ کو چلا گیا۔z8oZ سو وہ اُسے بُلوا کر اندر لایا ۔ وہ سُرخ رنگ اور خُوب صُورت اور حسِین تھا اور خُداوند نے فرمایا اُٹھ اور اُسے مَسح کر کیونکہ وہ یِہی ہے۔z7oZ پِھر سموئیل نے یسّی سے پُوچھا کیا تیرے سب لڑکے یِہی ہیں؟ اُس نے کہا سب سے چھوٹا ابھی رہ گیا ۔ وہ بھیڑ بکرِیاں چراتا ہے ۔ سموئیل نے یسّی سے کہا اُسے بُلا بھیج کیونکہ جب تک وہ یہاں نہ آ جائے ہم نہیں بَیٹھیں گے۔X6+Z اور یسّی نے اپنے سات بیٹوں کو سموئیل کے سامنے سے نِکالا اور سموئیل نے یسّی سے کہا کہ خُداوند نے اِن کو نہیں چُنا ہے۔5Z پِھر یسّی نے سمّہ کو آگے کِیا ۔ اُس نے کہا خُداوند نے اِس کو بھی نہیں چُنا۔O4Zتب یسّی نے ابِیند اب کو بُلایا اور اُسے سموئیل کے سامنے سے نِکالا ۔ اُس نے کہا خُداوند نے اِس کو بھی نہیں چُنا۔=3uZپر خُداوند نے سموئیل سے کہا کہ تُو اُس کے چِہرہ اور اُس کے قد کی بُلندی کو نہ دیکھ اِس لِئے کہ مَیں نے اُسے ناپسند کِیا ہے کیونکہ خُداوند اِنسان کی مانِند نظر نہیں کرتا اِس لِئے کہ اِنسان ظاہِری صُورت کو دیکھتا ہے پر خُداوند دِل پر نظر کرتا ہے۔25Zجب وہ آئے تو وہ الِیاب کو دیکھ کر کہنے لگا یقِیناً خُداوند کا ممسُوح اُس کے آگے ہے۔1Zاُس نے کہا صُلح کے خیال سے۔ مَیں خُداوند کے لِئے قُربانی چڑھانے آیا ہُوں ۔ تُم اپنے آپ کو پاک صاف کرو اور میرے ساتھ قُربانی کے لِئے آؤ اور اُس نے یسّی کو اور اُس کے بیٹوں کو پاک کِیا اور اُن کو قُربانی کی دعوت دی۔ tr&~}|{szNyxKw!utsrfponlm5kkihggOeccaa=`9_^]\X[pZZ XWVUSRmQ3PONmMLzKtJvII3GF?ECxBA@?*><;:T88A76k5x4w3}2@10/-+*)('&f%#u" a-]h) +gmrwiZسو وہ اُٹھے اور ساؤُل سے پیشتر زِیف کو گئے لیکن داؤُد اور اُس کے لوگ معُو ن کے بیابان میں تھے جو دشت کے جنُوب کی طرف مَیدان میں تھا۔!=Zسو تُم دیکھ بھال کر جہاں جہاں وہ چُھپا کرتا ہے اُن ٹِھکانوں کا پتا لگا کر ضرُور میرے پاس پِھر آؤ اور مَیں تُمہارے ساتھ چلُوں گا اور اگر وہ اِس مُلک میں کہِیں بھی ہو تو مَیں اُسے یہُوداہ کے ہزاروں ہزار میں سے ڈُھونڈ نِکالُوں گا۔QZسو اب ذرا جا کر سب کُچھ اَور پکّا کر لو اور اُس کی جگہ کو دیکھ کر جان لو کہ اُس کا ٹِھکانا کہاں ہے اور کِس نے اُسے وہاں دیکھا ہے کیونکہ مُجھ سے کہا گیا ہے کہ وہ بڑی چالاکی سے کام کرتا ہے۔+Zتب ساؤُل نے کہا خُداوند کی طرف سے تُم مُبارک ہو کیونکہ تُم نے مُجھ پر رحم کِیا۔iMZسو اب اَے بادشاہ تیرے دِل کو جو بڑی آرزُو آنے کی ہے اُس کے مُطابِق آ اور اُس کو بادشاہ کے ہاتھ میں حوالہ کرنا ہمارا ذِمّہ رہا۔ Zتب زِیف کے لوگ جِبعہ میں ساؤُل کے پاس جا کر کہنے لگے کیا داؤُد ہمارے درمِیان کوہِ حکِیلہ کے بَن کے قلعوں میں دشت کے جنُوب کی طرف چُھپانہیں ہے؟۔G Zاور اُن دونوں نے خُداوند کے آگے عہد و پَیمان کِیا اور داؤُد بَن میں ٹھہرا رہا اور یُونتن اپنے گھر کو گیا۔[1Zاُس نے اُس سے کہا تُو مت ڈر کیونکہ تُو میرے باپ ساؤُل کے ہاتھ میں نہیں پڑے گا اور تُو اِسرا ئیل کا بادشاہ ہو گا اور مَیں تُجھ سے دُوسرے درجہ پر ہُوں گا ۔ یہ میرے باپ ساؤُل کو بھی معلُوم ہے۔7iZاور ساؤُل کا بیٹا یُونتن اُٹھ کر داؤُد کے پاس بَن میں گیا اور خُدا میں اُس کا ہاتھ مضبُوط کِیا۔;qZاور داؤُد نے دیکھا کہ ساؤُل اُس کی جان لینے کو نِکلا ہے ۔ اُس وقت داؤُد دشتِ زِیف کے بَن میں تھا۔8kZاور داؤُد نے بیابان کے قلعوں میں سکُونت کی اور دشتِ زِیف کے کوہِستانی مُلک میں رہا اور ساؤُل ہر روز اُس کی تلاش میں رہا پر خُدا نے اُس کو اُس کے ہاتھ میں حوالہ نہ کِیا۔DZ تب داؤُد اور اُس کے لوگ جو قرِیباً چھ سَو تھے اُٹھ کر قعیلہ سے نِکل گئے اور جہاں کہِیں جا سکے چل دِئے اور ساؤُل کو خبر مِلی کہ داؤُد قعیلہ سے نِکل گیا ۔ پس وہ جانے سے باز رہا۔mUZ تب داؤُد نے کہا کہ کیا قعیلہ کے لوگ مُجھے اور میرے لوگوں کو ساؤُل کے حوالہ کر دیں گے؟ خُداوند نے کہا وہ تُجھے حوالہ کر دیں گے۔ymZ سو کیا قعیلہ کے لوگ مُجھ کو اُس کے حوالہ کر دیں گے؟ کیا ساؤُل جَیسا تیرے بندہ نے سُنا ہے آئے گا؟ اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو اپنے بندہ کو بتا دے۔ خُداوند نے کہا وہ آئے گا۔  Z اور داؤُد نے کہا اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا تیرے بندہ نے یہ قطعی سُنا ہے کہ ساؤُل قعیلہ کو آنا چاہتا ہے تاکہ میرے سبب سے شہر کو غارت کر دے۔o YZ اور داؤُد کو معلُوم ہو گیا کہ ساؤُل اُس کے خِلاف بدی کی تدبِیریں کر رہا ہے ۔ سو اُس نے ابی یاتر کاہِن سے کہا کہ افُود یہاں لے آ۔M Zاور ساؤُل نے جنگ کے لِئے اپنے سارے لشکر کو بُلا لِیا تاکہ قعیلہ میں جا کر داؤُد اور اُس کے لوگوں کو گھیر لے۔] 5Zاور ساؤُل کو خبر ہُوئی کہ داؤُد قعیلہ میں آیا ہے سو ساؤُل کہنے لگا کہ خُدا نے اُسے میرے ہاتھ میں کر دِیا کیونکہ وہ جو اَیسے شہر میں گُھسا ہے جِس میں پھاٹک اور اڑبنگے ہیں تو قَید ہو گیا ہے۔T #Zجب اخِیملک کا بیٹا ابی یاتر داؤُد کے پاس قعیلہ کو بھاگا تو اُس کے ہاتھ میں ایک افُود تھا جِسے وہ ساتھ لے گیا تھا۔#AZسو داؤُد اور اُس کے لوگ قعیلہ کو گئے اور فِلستِیوں سے لڑے اور اُن کی مواشی لے آئے اور اُن کو بڑی خُونریزی کے ساتھ قتل کِیا ۔ یُوں داؤُد نے قعیلیوں کو بچایا۔vgZتب داؤُد نے خُداوند سے پِھر سوال کِیا ۔ خُداوند نے جواب دِیا کہ اُٹھ قعیلہ کو جا کیونکہ مَیں فِلستِیوں کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا۔9Zاور داؤُد کے لوگوں نے اُس سے کہا کہ دیکھ ہم تو یہِیں یہُودا ہ میں ڈرتے ہیں ۔ پس ہم قعیلہ کو جا کر فِلستی لشکروں کا سامنا کریں تو کِتنا زِیادہ نہ ڈر لگے گا؟۔ Zتب داؤُد نے خُداوند سے پُوچھا کہ کیا مَیں جاؤں اور اُن فِلستِیوں کو مارُوں؟ خُداوند نے داؤُد کو فرمایا جا فِلستِیوں کو مار اور قعیلہ کو بچا۔6 iZاور اُنہوں نے داؤُد کو خبر دی کہ دیکھ فِلستی قعیلہ سے لڑ رہے ہیں اور کھلِیہانوں کو لُوٹ رہے ہیں۔QZسو تُو میرے ساتھ رہ اور مت ڈر ۔ جو تیری جان کا خواہاں ہے وہ میری جان کا خواہاں ہے ۔ سو تُو میرے ساتھ سلامت رہے گا۔4cZداؤُد نے ابی یاتر سے کہا مَیں اُسی دِن جب ادُومی دوئیگ وہاں مِلا جان گیا تھا کہ وہ ضرُور ساؤُل کو خبر دے گا ۔ تیرے باپ کے سارے گھرانے کے مارے جانے کا باعِث مَیں ہُوں۔5Zاور ابی یاتر نے داؤُد کو خبر دی کہ ساؤُل نے خُداوند کے کاہِنوں کو قتل کر ڈالا ہے۔LZاور اخِیطو ب کے بیٹے اخِیملک کے بیٹوں میں سے ایک جِس کا نام ابی یا تر تھا بچ نِکلا اور داؤُد کے پاس بھاگ گیا۔0[Zاور اُس نے کاہِنوں کے شہر نوب کو تلوار کی دھار سے مارا اور مَردوں اور عَورتوں اور لڑکوں اور دُودھ پِیتے بچّوں اور بَیلوں اور گدھوں اور بھیڑ بکریوں کو تہِ تَیغ کِیا۔=~uZتب بادشاہ نے دوئیگ سے کہا تُو مُڑ اور اِن کاہِنوں پر حملہ کر سو ادُومی دوئیگ نے مُڑ کر کاہِنوں پر حملہ کِیا اور اُس دِن اُس نے پچاسی آدمی جو کتان کے افُود پہنے تھے قتل کِئے۔.}WZپِھر بادشاہ نے اُن سِپاہِیوں کو جو اُس کے پاس کھڑے تھے حُکم کِیا کہ مُڑو اور خُداوند کے کاہِنوں کو مار ڈالو کیونکہ داؤُد کے ساتھ اِن کا بھی ہاتھ ہے اور اِنہوں نے یہ جانتے ہُوئے بھی کہ وہ بھاگا ہُؤا ہے مُجھے نہیں بتایا لیکن بادشاہ کے خادِموں نے خُداوند کے کاہِنوں پر حملہ کرنے کے لِئے ہاتھ بڑھانا نہ چاہا۔|5Zبادشاہ نے کہا اَے اخِیملک ! تُو اور تیرے باپ کا سارا گھرانا ضرُور مار ڈالا جائے گا۔&{GZاور کیا مَیں نے آج ہی اُس کے لِئے خُدا سے سوال کرنا شرُوع کِیا؟ اَیسی بات مُجھ سے دُور رہے ۔ بادشاہ اپنے خادِم پر اور میرے باپ کے سارے گھرانے پر کوئی اِلزام نہ لگائے کیونکہ تیرا خادِم اِن باتوں کو کُچھ نہیں جانتا ۔نہ تھوڑا نہ بُہت۔CzZتب اخِیملک نے بادشاہ کو جواب دِیا کہ تیرے سب خادِموں میں داؤُد کی طرح امانت دار کَون ہے؟ وہ بادشاہ کا داماد ہے اور تیرے دربار میں حاضِر ہُؤا کرتا اور تیرے گھر میں مُعزّز ہے۔yZ اور ساؤُل نے اُس سے کہا کہ تُم نے یعنی تُو نے اور یسّی کے بیٹے نے کیوں میرے خِلاف سازِش کی ہے کہ تُو نے اُسے روٹی اور تلوار دی اور اُس کے لِئے خُدا سے سوال کِیا تاکہ وہ میرے برخِلاف اُٹھ کر گھات لگائے جَیسا آج کے دِن ہے؟۔)xMZ اور ساؤُل نے کہا اَے اخِیطو ب کے بیٹے تُو سُن! اُس نے کہا اَے میرے مالِک مَیں حاضِر ہُوں۔,wSZ تب بادشاہ نے اخِیطو ب کے بیٹے اخِیملک کاہِن کو اور اُس کے باپ کے سارے گھرانے کو یعنی اُن کاہِنوں کو جو نوب میں تھے بُلوا بھیجا اور وہ سب بادشاہ کے پاس حاضِر ہُوئے۔5veZ اور اُس نے اُس کے لِئے خُداوند سے سوال کِیا اور اُسے زادِ راہ دِیا اور فِلستی جولیت کی تلوار دی۔u+Z تب ادُومی دو ئیگ نے جو ساؤُل کے خادِموں کے برابر کھڑا تھا جواب دِیا کہ مَیں نے یسّی کے بیٹے کو نوب میں اخِیطو ب کے بیٹے اخِیملک کاہِن کے پاس آتے دیکھا۔ztoZجو تُم سب نے میرے خِلاف سازِش کی ہے اور جب میرا بیٹا یسّی کے بیٹے سے عہد و پَیمان کرتا ہے تو تُم میں سے کوئی مُجھ پر ظاہِر نہیں کرتا اور تُم میں کوئی نہیں جو میرے لِئے غمگِین ہو اور مُجھے بتائے کہ میرے بیٹے نے میرے نَوکر کو میرے خِلاف گھات لگانے کو اُبھارا ہے جَیسا آج کے دِن ہے؟۔jsOZتب ساؤُل نے اپنے خادِموں سے جو اُس کے چَوگِرد کھڑے تھے کہا سُنو تو اَے بِنیمِینیو! کیا یسّی کا بیٹا تُم میں سے ہر ایک کو کھیت اور تاکِستان دے گا اور تُم سب کو ہزاروں اور سَینکڑوں کا سردار بنائے گا۔zroZاور ساؤُل نے سُنا کہ داؤُد اور اُس کے ساتِھیوں کا پتہ لگا ہے اور ساؤُل اُس وقت رامہ کے جِبعہ میں جھاؤُ کے درخت کے نِیچے اپنا بھالا اپنے ہاتھ میں لِئے بَیٹھا تھا اور اُس کے خادِم اُس کے چَوگِرد کھڑے تھے۔yqmZتب جاد نبی نے داؤُد سے کہا اِس گڑھ میں مت رہ ۔ روانہ ہو اور یہُوداہ کے مُلک میں جا ۔ سو داؤُد روانہ ہُؤا اور حارت کے بَن میں چلا گیا۔'pIZاور وہ اُن کو شاہِ موآب کے سامنے لے آیا ۔ سو وہ جب تک داؤُد گڑھ میں رہا اُسی کے ساتھ رہے۔9omZاور وہاں سے داؤُد موآب کے مِصفاہ کو گیا اور موآب کے بادشاہ سے کہا میرے ماں باپ کو ذرا یہِیں آ کر اپنے ہاں رہنے دے جب تک کہ مُجھے معلُوم نہ ہو کہ خُدا میرے لِئے کیا کرے گا۔vngZاور سب کنگال اور سب قرض دار اور سب بِگڑے دِل اُس کے پاس جمع ہُوئے اور وہ اُن کا سردار بنا اور اُس کے ساتھ قرِیباً چار سَو آدمی ہو گئے۔}m wZاور داؤُد وہاں سے چلا اور عدُلاّ م کے مغارے میں بھاگ آیا اور اُس کے بھائی اور اُس کے باپ کا سارا گھرانا یہ سُن کر اُس کے پاس وہاں پُہنچا۔olYZکیا مُجھے سِڑیوں کی ضرُورت ہے جو تُم اُس کو میرے پاس لائے ہو کہ میرے سامنے سِڑی پن کرے؟ کیا اَیسا آدمی میرے گھر میں آنے پائے گا؟۔ k;Zتب اکِیس نے اپنے نَوکروں سے کہا لو یہ آدمی تو سِڑی ہے ۔ تُم اُسے میرے پاس کیوں لائے؟۔.jWZ سو وہ اُن کے آگے دُوسری چال چلا اور اُن کے ہاتھ پڑ کر اپنے کو دِیوانہ سا بنا لِیا اور پھاٹک کے کِواڑوں پر لکِیریں کھینچنے اور اپنے تُھوک کو اپنی داڑھی پر بہانے لگا۔i'Z داؤُد نے یہ باتیں اپنے دِل میں رکھِّیں اور جات کے بادشاہ اکِیس سے نِہایت ڈرا۔uheZ اور اکِیس کے مُلازِموں نے اُس سے کہا کیا یِہی اُس مُلک کا بادشاہ داؤُد نہیں؟ کیا اِسی کے بارہ میں ناچتے وقت گا گا کر اُنہوں نے آپس میں نہیں کہا تھا کہ ساؤُل نے تو ہزاروں کو پر داؤُد نے لاکھوں کو مارا؟۔0g[Z اور داؤُد اُٹھا اور ساؤُل کے خَوف سے اُسی دِن بھاگا اور جات کے بادشاہ اکِیس کے پاس چلا گیا۔OfZ اُس کاہِن نے کہا کہ فِلستی جولیت کی تلوار جِسے تُو نے ایلاہ کی وادی میں قتل کِیا کپڑے میں لِپٹی ہُوئی افُود کے پِیچھے رکھّی ہے ۔ اگر تُو اُسے لینا چاہتا ہے تو لے ۔ اُس کے سِوا یہاں کوئی اَور نہیں ہے ۔ داؤُد نے کہا وَیسی تو کوئی ہے ہی نہیں ۔ وُہی مُجھے دے۔9emZپِھر داؤُد نے اخِیملک سے پُوچھا کیا یہاں تیرے پاس کوئی نیزہ یا تلوار نہیں؟ کیونکہ مَیں اپنی تلوار اور اپنے ہتھیار اپنے ساتھ نہیں لایا کیونکہ بادشاہ کے کام کی جلدی تھی۔dZاور وہاں اُس دِن ساؤُل کے خادِموں میں سے ایک شخص خُداوند کے آگے رُکا ہُؤا تھا ۔ اُس کا نام ادُومی دوئیگ تھا ۔ یہ ساؤُل کے چرواہوں کا سردار تھا۔Xc+Zتب کاہِن نے مُقدّس روٹی اُس کو دی کیونکہ اَور روٹی وہاں نہیں تھی ۔ فقط نذر کی روٹی تھی جو خُداوند کے آگے سے اُٹھائی گئی تھی تاکہ اُس کے عِوض اُس دِن جب وہ اُٹھائی جائے گرم روٹی رکھّی جائے۔kbQZداؤُد نے کاہِن کو جواب دِیا سچ تو یہ ہے کہ تِین دِن سے عَورتیں ہم سے الگ رہی ہیں اور اگرچہ یہ معمُولی سفر ہے تَو بھی جب مَیں چلا تھا تب اِن جوانوں کے برتن پاک تھے تو آج تو ضرُور ہی وہ برتن پاک ہوں گے۔\a3Zکاہِن نے داؤُد کو جواب دِیا میرے ہاں عام روٹیاں تو نہیں پر مُقدّس روٹیاں ہیں بشرطیکہ وہ جوان عَورتوں سے الگ رہے ہوں۔`9Zپس اب تیرے ہاں کیا ہے؟ میرے ہاتھ میں روٹِیوں کے پانچ گِردے یا جو کُچھ مَوجُود ہو دے۔ _;Zداؤُد نے اخِیملک کاہِن سے کہا کہ بادشاہ نے مُجھے ایک کام کا حُکم کر کے کہا ہے کہ جِس کام پر مَیں تُجھے بھیجتا ہُوں اور جو حُکم مَیں نے تُجھے دِیا ہے وہ کِسی شخص پر ظاہِر نہ ہو۔ سو مَیں نے جوانوں کو فُلاں فُلاں جگہ بِٹھا دِیا ہے۔^ ;Zاور داؤُد نوب میں اخِیملک کاہِن کے پاس آیا اور اخِیملک داؤُد سے مِلنے کو کانپتا ہُؤا آیا اور اُس سے کہا تُو کیوں اکیلا ہے اور تیرے ساتھ کوئی آدمی نہیں؟۔$]CZ*اور یُونتن نے داؤُد سے کہا کہ سلامت چلا جا کیونکہ ہم دونوں نے خُداوند کے نام کی قَسم کھا کر کہا ہے کہ خُداوند میرے اور تیرے درمِیان اور میری اور تیری نسل کے درمیان ابد تک رہے ۔ سو وہ اُٹھ کر روانہ ہُؤا اور یُونتن شہر میں چلا گیا۔H\ Z)جُوں ہی وہ چھوکرا چلا گیا داؤُد جنُوب کی طرف سے نِکلا اور زمِین پر اَوندھا ہو کر تِین بار سِجدہ کِیا اور اُنہوں نے آپس میں ایک دُوسرے کو چُوما اور باہم روئے پر داؤُد بُہت رویا۔[+Z(پِھریُونتن نے اپنے ہتھیار اُس چھوکرے کو دِئے اور اُس سے کہا اِن کو شہر کو لے جا۔#ZAZ'پر اُس چھوکرے کو کُچھ معلُوم نہ ہُؤا ۔ فقط داؤُد اور یُونتن ہی اِس کا بھید جانتے تھےzYoZ&اور یُونتن اُس چھوکرے کے پِیچھے چِلاّیا ۔ تیز جا! جلدی کر! ٹھہر مت! سو یُونتن کے چھوکرے نے تِیروں کو جمع کِیا اور اپنے آقا کے پاس لَوٹا۔XZ%اور جب وہ چھوکرا اُس تِیر کی جگہ پُہنچا جِسے یُونتن نے چلایا تھا تو یُونتن نے چھوکرے کے پِیچھے پُکار کر کہا کیا وہ تِیر تیری اُس طرف نہیں؟۔-WUZ$اور اُس نے اپنے چھوکرے کو حُکم کِیا کہ دَوڑ اور یہ تِیر جو مَیں چلاتا ہُوں ڈُھونڈ لا اور جب تک وہ لڑکا دَوڑا جا رہا تھا تو اُس نے اَیسا تِیر لگایا جو اُس سے آگے گیا۔>VwZ#اور صُبح کو یُونتن اُسی وقت جو داؤُد کے ساتھ ٹھہرا تھا مَیدان کو گیا اور ایک چھوکرا اُس کے ساتھ تھا۔EUZ"سو یُونتن بڑے غُصّہ میں دسترخوان پر سے اُٹھ گیا اور مہِینہ کے اُس دُوسرے دِن کُچھ کھانا نہ کھایا کیونکہ وہ داؤُد کے لِئے رنجِیدہ تھا اِس لِئے کہ اُس کے باپ نے اُسے رُسوا کِیا۔[T1Z!تب ساؤُل نے بھالا پھینکا کہ اُسے مارے ۔ اِس سے یُونتن جان گیا کہ اُس کے باپ نے داؤُد کے قتل کا پُورا اِرادہ کِیا ہے۔S/Z تب یُونتن نے اپنے باپ ساؤُل کو جواب دِیا وہ کیوں مارا جائے؟ اُس نے کیا کِیا ہے؟۔6RgZکیونکہ جب تک یسّی کا یہ بیٹا رُویِ زمِین پر زِندہ ہے نہ تو تُجھ کو قِیام ہو گا نہ تیری سلطنت کو ۔ اِس لِئے ابھی لوگ بھیج کر اُسے میرے پاس لا کیونکہ اُس کا مَرنا ضرُور ہے۔pQ[Zتب ساؤُل کا غُصّہ یُونتن پر بھڑکا اور اُس نے اُس سے کہا اَے کج رفتار چنڈالن کے بیٹے کیا مَیں نہیں جانتا کہ تُو نے اپنی شرمِندگی اور اپنی ماں کی برہنگی کی شرمِندگی کے لِئے یسّی کے بیٹے کو چُن لِیا ہے؟۔PZوہ کہنے لگا کہ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں مُجھے جانے دے کیونکہ شہر میں ہمارے گھرانے کا ذبِیحہ ہے اور میرے بھائی نے مُجھے حُکم کِیا ہے کہ حاضِر رہُوں ۔ اب اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو مُجھے جانے دے کہ اپنے بھائِیوں کو دیکُھوں ۔ اِسی لِئے وہ بادشاہ کے دسترخوان پر حاضِر نہیں ہُؤا۔1O]Zتب یُونتن نے ساؤُل کو جواب دِیا کہ داؤُد نے مُجھ سے بجِد ہو کر بَیت لحم جانے کو رُخصت مانگی۔)NMZاور نئے چاند کے بعد دُوسرے دِن داؤُد کی جگہ پِھر خالی رہی۔ تب ساؤُل نے اپنے بیٹے یُونتن سے کہا کہ کیا سبب ہے کہ یسّی کا بیٹا نہ تو کل کھانے پر آیا نہ آج آیا ہے؟۔mMUZلیکن اُس روز ساؤُل نے کُچھ نہ کہا کیونکہ اُس نے گُما ن کِیا کہ اُسے کُچھ ہو گیا ہو گا ۔ وہ ناپاک ہو گا ۔ وہ ضرُور ناپاک ہی ہو گا۔KLZاور بادشاہ اپنے دستُور کے مُوافِق اپنی مسند یعنی اُسی مسند پر جو دِیوار کے برابر تھی بَیٹھا اور یُونتن کھڑا ہُؤا اور ابنیر ساؤُل کے پہلُو میں بَیٹھا اور داؤُد کی جگہ خالی رہی۔K3Zپس داؤُد مَیدان میں جا چُھپا اور جب نیا چاند ہُؤا تو بادشاہ کھانا کھانے بَیٹھا۔BJZرہا وہ مُعاملہ جِس کا چرچا تُو نے اور مَیں نے کِیا ہے سو دیکھ خُداوند ابد تک میرے اور تیرے درمِیان رہے!۔dICZپر اگر مَیں چھوکرے سے یُوں کہُوں کہ دیکھ تِیر تیری اُس طرف ہیں تو تُو اپنی راہ لینا کیونکہ خُداوند نے تُجھے رُخصت کِیا ہے۔H5Zاور دیکھ مَیں اُس وقت چھوکرے کو بھیجُوں گا کہ جا تِیروں کو ڈُھونڈ لے آ۔ سو اگر مَیں چھوکرے سے کہُوں کہ دیکھ تِیر تیری اِس طرف ہیں تو تُو اُن کو اُٹھا کر لے آنا کیونکہ خُداوند کی حیات کی قَسم تیرے لِئے سلامتی ہو گی نہ کہ نُقصان۔GZاور مَیں اُس طرف تِین تِیر اِس طرح چلاؤں گا گویا نِشانہ مارتا ہُوں۔FZاور اپنے تِین دِن ٹھہرنے کے بعد تُو جلد جا کر اُس جگہ آ جانا جہاں تُو اُس کام کے دِن چُھپا تھا اور اُس پتّھر کے نزدِیک رہنا جِس کا نام ازل ہے۔,ESZتب یُونتن نے داؤُد سے کہا کہ کل نیا چاند ہے اور تُو یاد آئے گا کیونکہ تیری جگہ خالی رہے گی۔D{Zاور یُونتن نے داؤُد کو اُس مُحبّت کے سبب سے جو اُس کو اُس سے تھی دوبارہ قَسم کِھلائی کیونکہ وہ اُس سے اپنی جان کے برابر مُحبّت رکھتا تھا۔3CaZسو یُونتن نے داؤُد کے خاندان سے عہد کِیا اور کہا کہ خُداوند داؤُد کے دُشمنوں سے اِنتِقام لے۔B5Zبلکہ میرے گھرانے سے بھی کبھی اپنے کرم کو باز نہ رکھنا اور جب خُداوند تیرے دُشمنوں میں سے ایک ایک کو زمِین پر سے نیست و بابُود کر ڈالے تب بھی اَیسا ہی کرنا۔NAZاور صِرف یِہی نہیں کہ جب تک مَیں جِیتا رہُوں تب ہی تک تُو مُجھ پر خُداوند کا سا کرم کرے تاکہ مَیں مَر نہ جاؤں۔+@QZ خُداوند یُونتن سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے اگر میرے باپ کی یِہی مرضی ہو کہ تُجھ سے بدی کرے اور مَیں تُجھے نہ بتاؤں اور تُجھے رُخصت نہ کر دُوں تاکہ تُو سلامت چلا جائے اور خُداوند تیرے ساتھ رہے جَیسا وہ میرے باپ کے ساتھ رہا۔5?eZ تب یُونتن داؤُد سے کہنے لگا خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا گواہ رہے کہ جب مَیں کل یا پرسوں عنقرِیب اِسی وقت اپنے باپ کا بھید لُوں اور دیکُھوں کہ داؤُد کے لِئے بھلائی ہے تو کیا مَیں اُسی وقت تیرے پاس کہلا نہ بھیجُوں گا اور تُجھے نہ بتاؤں گا؟۔$>CZ یُونتن نے داؤُد سے کہا چل ہم مَیدان کو نِکل جائیں چُنانچہ وہ دونوں مَیدان کو چلے گئے۔ =;Z پِھر داؤُد نے یُونتن سے کہا اگر تیرا باپ تُجھے سخت جواب دے تو کَون مُجھے بتائے گا؟۔x<kZ یُونتن نے کہا اَیسی بات کبھی نہ ہو گی ۔ اگر مُجھے عِلم ہوتا کہ میرے باپ کا اِرادہ ہے کہ تُجھ سے بدی کرے تو کیا مَیں تُجھے خبر نہ کرتا؟۔;Zپس تُو اپنے خادِم کے ساتھ مِہر سے پیش آکیونکہ تُو نے اپنے خادِم کو اپنے ساتھ خُداوند کے عہد میں داخِل کر لِیا ہے پر اگر مُجھ میں کُچھ بدی ہو تو تُو آپ ہی مُجھے قتل کر ڈال ۔ تُو مُجھے اپنے باپ کے پاس کیوںپُہنچائے؟۔Q:Zاگر وہ کہے کہ اچّھا تو تیرے چاکر کی سلامتی ہے پر اگر وہ غُصّے سے بھر جائے تو جان لینا کہ اُس نے بدی کی ٹھان لی ہے۔=9uZاگر مَیں تیرے باپ کو یاد آؤں تو کہنا کہ داؤُد نے مُجھ سے بجِد ہو کر رُخصت مانگی تاکہ وہ اپنے شہر بَیت لحم کو جائے اِس لِئے کہ وہاں سارے گھرانے کی طرف سے سالانہ قُربانی ہے۔38aZداؤُد نے یُونتن سے کہا کہ دیکھ کل نیا چاند ہے اور مُجھے لازِم ہے کہ بادشاہ کے ساتھ کھانے بَیٹُھوں پر تُو مُجھے اِجازت دے کہ مَیں پرسوں شام تک مَیدان میں چُھپا رہُوں۔79Zتب یُونتن نے داؤُد سے کہا کہ جو کُچھ تیرا جی چاہتا ہو مَیں تیرے لِئے وُہی کرُوں گا۔`6;Zتب داؤُد نے قَسم کھا کر کہا کہ تیرے باپ کو بخُوبی معلُوم ہے کہ مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے ۔ سو وہ سوچتا ہو گا کہ یُونتن کو یہ معلُوم نہ ہو نہیں تو وہ رنجِیدہ ہو گا پر یقِیناً خُداوند کی حیات اور تیری جان کی قَسم کہ مُجھ میں اور مَوت میں صِرف ایک ہی قدم کا فاصِلہ ہے۔o5YZاُس نے اُس سے کہا کہ خُدا نہ کرے! تُو مارا نہیں جائے گا ۔ دیکھ میرا باپ کوئی کام بڑا ہو یا چھوٹا نہیں کرتا جب تک اُسے مُجھ کو نہ بتائے ۔ پِھر بھلا میرا باپ اِس بات کو کیوں مُجھ سے چُھپائے گا؟ اَیسا نہیں۔K4 Zاور داؤُد رامہ کے نیوت سے بھاگا اور یُونتن کے پاس جا کر کہنے لگا کہ مَیں نے کیا کِیا ہے؟ میرا کیا گُناہ ہے؟ مَیں نے تیرے باپ کے آگے کَونسی تقصِیر کی ہے جو وہ میری جان کا خواہاں ہے؟۔83kZاور اُس نے بھی اپنے کپڑے اُتارے اور وہ بھی سموئیل کے آگے نبُوّت کرنے لگا اور اُس سارے دِن اور ساری رات ننگا پڑا رہا ۔ اِس لِئے یہ کہاوت چلی کیا ساؤُل بھی نبِیوں میں ہے؟۔z2oZتب وہ اُدھر رامہ کے نیوت کی طرف چلا اور خُدا کی رُوح اُس پر بھی نازِل ہُوئی اور وہ چلتے چلتے نبُوّت کرتا ہُؤا رامہ کے نیوت میں پُہنچا۔.1WZتب وہ آپ رامہ کو چلا اور اُس بڑے کُنوئیں پر جو سِیکو میں ہے پُہنچ کر پُوچھنے لگا کہ سموئیل اور داؤُد کہاں ہیں؟ اور کِسی نے کہا کہ دیکھ وہ رامہ کے بِیچ نیوت میں ہیں۔&0GZاور جب ساؤُل تک یہ خبر پُہنچی تو اُس نے اَور قاصِد بھیجے اور وہ بھی نبُوّت کرنے لگے اور ساؤُل نے پِھر تِیسری بار اَور قاصِد بھیجے اور وہ بھی نبُوّت کرنے لگے۔ /Zاور ساؤُل نے داؤُد کو پکڑنے کو قاصِد بھیجے اور اُنہوں نے جو دیکھا کہ نبِیوں کا مجمع نبُوّت کر رہا ہے اور سموئیل اُن کا پیشوا بنا کھڑا ہے تو خُدا کی رُوح ساؤُل کے قاصِدوں پر نازِل ہُوئی اور وہ بھی نبُوّ ت کرنے لگے۔q.]Zاور ساؤُل کو خبر مِلی کہ داؤُد رامہ کے بِیچ نیوت میں ہے۔!-=Zاور داؤُد بھاگ کر بچ نِکلا اور رامہ میں سموئیل کے پاس آکر جو کُچھ ساؤُل نے اُس سے کِیا تھا سب اُس کو بتایا ۔ تب وہ اور سموئیل دونوں نیوت میں جا کر رہنے لگے۔{,qZتب ساؤُل نے مِیکل سے کہا کہ تُو نے مُجھ سے کیوں اَیسی دغا کی اور میرے دُشمن کو اَیسا جانے دِیا کہ وہ بچ نِکلا؟ مِیکل نے ساؤُل کو جواب دِیا کہ وہ مُجھ سے کہنے لگا مُجھے جانے دے ۔ مَیں کیوں تُجھے مار ڈالُوں؟۔<+sZاور جب وہ قاصِد اندر آئے تو دیکھا کہ پلنگ پر بُت پڑا ہے اور اُس کے سرہانے بکرِیوں کے بال کا تکِیہ ہے۔V*'Zاور ساؤُل نے ہرکاروں کو بھیجا کہ داؤُد کو دیکھیں اور کہا کہ اُسے پلنگ سمیت میرے پاس لاؤ کہ مَیں اُسے قتل کرُوں۔)'Zاور جب ساؤُل نے داؤُد کے پکڑنے کو قاصِد بھیجے تو وہ کہنے لگی کہ وہ بِیمار ہے۔V('Z اور مِیکل نے ایک بُت کو لے کر پلنگ پر لِٹا دِیا اور بکرِیوں کے بال کا تکِیہ سرہانے رکھ کر اُسے کپڑوں سے ڈھانک دِیا۔ n~||5{Jzzy)wv1uYtsqpnlkkNjgi{hjgsfeefdcba`-^^o]r\[kYY1XVVMTSRRPO>NLMKKJIHFE(DPBAl@|?>D=I;:977U5l4O3X21_0/.--'+{*9('=&h%g$^"! So.\#6 / ) x6BH  Zاور داؤُد نے اکِیس سے کہا پِھر جو کُچھ تیرا خادِم کرے گا وہ تُجھے معلُوم بھی ہو جائے گا ۔ اکِیس نے داؤُد سے کہا پِھر تو سدا کے لِئے تُجھ کو مَیں اپنے سر کا نِگہبان ٹھہراؤُں گا۔} wZاور اُن ہی دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ فِلستِیوں نے اپنی فَوجیں جنگ کے لِئے جمع کِیں تاکہ اِسرا ئیل سے لڑیں اور اکِیس نے داؤُد سے کہا تُو یقِین جان کہ تُجھے اور تیرے لوگوں کو لشکر میں ہو کر میرے ساتھ جانا ہو گا۔}uZ اور اکِیس نے داؤُد کا یقِین کر کے کہا کہ اُس نے اپنی قَوم اِسرا ئیل کو اپنی طرف سے کمال نفرت دِلا دی ہے سو اب ہمیشہ یہ میرا خادِم رہے گا۔>wZ اور داؤُد اُن میں سے ایک مَرد یا عَورت کو بھی جِیتا بچا کر جات میں نہیں لاتا تھا اور کہتا تھا کہ کہِیں وہ ہماری قلعی نہ کھول دیں اور کہہ دیں کہداؤُد نے اَیسا اَیسا کِیا اور جب سے وہ فِلستِیوں کی مملکت میں بسا ہے تب سے اُس کا یِہی طرِیقہ رہا ہے۔p[Z اکِیس نے پُوچھا کہ آج تُم نے کِدھر لُوٹ مار کی؟ داؤُد نے کہا یہُوداہ کے جنُوب اور یرحمییلیوں کے جنُوب اور قینِیوں کے جنُوب میں۔>wZ اور داؤُد نے اُس سرزمِین کو تباہ کر ڈالا اور عَورت مَرد کِسی کو جِیتا نہ چھوڑا اور اُن کی بھیڑ بکریاں اور بَیل اور گدھے اور اُونٹ اور کپڑے لے کر لَوٹا اور اکِیس کے پاس گیا۔!=Zاور داؤُد اور اُس کے لوگوں نے جا کر جسُوریوں اور جزریوں اور عمالیقِیوں پر حملہ کِیا کیونکہ وہ شور کی راہ سے مِصر کی حد تک اُس سرزمِین کے قدِیم باشِندے تھے۔ Zاور داؤُد فِلستِیوں کی سرزمِین میں کُل ایک برس اور چار مہِینے تک رہا۔1]Zسو اکِیس نے اُس دِن صِقلاج اُسے دِیا ۔ اِس لِئے صِقلاج آج کے دِن تک یہُوداہ کے بادشاہوں کا ہے۔MZاور داؤُد نے اکِیس سے کہا کہ اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے تو مُجھے اِس مُلک کے شہروں میں کہِیں جگہ دِلا دے تاکہ مَیں وہاں بسُوں ۔ تیرا خادِم تیرے ساتھ دارُالسّلطنت میں کیوں رہے؟۔%EZاور ساؤُل کو خبر مِلی کہداؤُد جات کو بھاگ گیا ۔ تب اُس نے پِھر کبھی اُس کی تلاش نہ کی۔Z~/Zاور داؤُد اور اُس کے لوگ جات میں اکِیس کے ساتھ اپنے اپنے خاندان سمیت رہنے لگے اور داؤُد کے ساتھ بھی اُس کی دونوں بِیویاں یعنی یزرعیلی اخِینو عم اور نابا ل کی بِیوی کرمِلی ابِیجیل تِھیں۔>}wZسو داؤُد اُٹھا اور اپنے ساتھ کے چھ سَو جوانوں کو لے کر جات کے بادشاہ معُو ک کے بیٹے اکِیس کے پاس گیا۔'| KZاور داؤُد نے اپنے دِل میں کہا کہ اب مَیں کِسی نہ کِسی دِن ساؤُل کے ہاتھ سے ہلاک ہُوں گا ۔ پس میرے لِئے اِس سے بِہتر اَور کُچھ نہیں کہ مَیں فِلستِیوں کی سرزمِین کو بھاگ جاؤں اور ساؤُل مُجھ سے نااُمّید ہو کر بنی اِسرائیل کی سرحدّوں میں پِھر مُجھے نہیں ڈُھونڈے گا ۔ یُوں مَیں اُس کے ہاتھ سے بچ جاؤں گا۔5{eZتب ساؤُل نے داؤُد سے کہا اَے میرے بیٹے داؤُد تُو مُبارک ہو! تُو بڑے بڑے کام کرے گا اور ضرُور فتح مند ہو گا ۔ سو داؤُد اپنی راہ چلا گیا اور ساؤُل اپنے مکان کو لَوٹا۔ z;Zاور دیکھ جِس طرح تیری زِندگی آج میری نظر میں گِران قدر ٹھہری اِسی طرح میری زِندگی خُداوند کی نِگاہ میں گِران قدر ہو اور وہ مُجھے سب تکلِیفوں سے رہائی بخشے۔QyZاور خُداوند ہر شخص کو اُس کی صداقت اور دِیانت داری کے مُوافِق جزا دے گا کیونکہ خُداوند نے آج تُجھے میرے ہاتھ میں کر دِیا تھا پر مَیں نے نہ چاہا کہ خُداوند کے ممسُوح پر ہاتھ اُٹھاؤُں۔*xOZداؤُد نے جواب دِیا اَے بادشاہ! اِس بھالا کو دیکھ! سو جوانوں میں سے کوئی آ کر اِسے لے جائے۔'wIZتب ساؤُل نے کہا کہ مَیں نے خطا کی ۔ اَے میرے بیٹے داؤُد لَوٹ آکیونکہ مَیں پِھر تُجھے نُقصان نہیں پُہنچاؤُں گا اِس لِئے کہ میری جان آج کے دِن تیری نِگاہ میں قِیمتی ٹھہری ۔ دیکھ مَیں نے حماقت کی اور نِہایت بڑی بُھول مُجھ سے ہُوئی۔=vuZسو اب خُداوند کی حضُوری سے الگ میرا خُون زمِین پر نہ بہے کیونکہ بنی اِسرائیل کا بادشاہ ایک پِسُّو ڈُھونڈنے کو اِس طرح نِکلا ہے جَیسے کوئی پہاڑوں پر تِیتر کا شِکار کرتا ہو۔guIZسو اب ذرا میرا مالِک بادشاہ اپنے بندہ کی باتیں سُنے اگر خُداوند نے تُجھ کو میرے خِلاف اُبھارا ہو تو وہ کوئی ہدیہ منظُور کرے اور اگر یہ آدمِیوں کا کام ہو تو وہ خُداوند کے آگے ملعُون ہوں کیونکہ اُنہوں نے آج کے دِن مُجھ کو خارِج کِیا ہے کہ مَیں خُداوند کی دی ہُوئی مِیراث میں شامِل نہ رہُوں اور مُجھ سے کہتے ہیں جا اَور دیوتاؤں کی عِبادت کر۔DtZاور اُس نے کہا میرا مالِک کیوں اپنے خادِم کے پِیچھے پڑا ہے؟ مَیں نے کیا کِیا ہے اور مُجھ میں کیا بدی ہے؟۔sZتب ساؤُل نے داؤُد کی آواز پہچانی اور کہا اَے میرے بیٹے داؤُد کیا یہ تیری آواز ہے؟ داؤُد نے کہا اَے میرے مالِک بادشاہ! یہ میری ہی آواز ہے۔$rCZپس یہ کام تُو نے کُچھ اچّھا نہ کِیا ۔ خُداوند کی حیات کی قَسم تُم واجِبُ القتل ہو کیونکہ تُم نے اپنے مالِک کی جو خُداوند کا ممسُوح ہے نِگہبانی نہ کی ۔ اب ذرا دیکھ کہ بادشاہ کا بھالا اور پانی کی صُراحی جو اُس کے سرہانے تھی کہاں ہیں۔mqUZداؤُد نے ابنیر سے کہا کیا تُو بڑا بہادر نہیں اور کَون بنی اِسرائیل میں تیرا نظِیر ہے؟ پس کِس لِئے تُو نے اپنے مالِک بادشاہ کی نِگہبانی نہ کی؟ کیونکہ ایک شخص تیرے مالِک بادشاہ کو قتل کرنے گُھسا تھا۔p/Zاور داؤُد نے اُن لوگوں کو اور نیر کے بیٹے ابنیر کو پُکار کر کہا کہ اَے ابنیر تو جواب نہیں دیتا؟ ابنیر نے جواب دِیا تُو کَون ہے جو بادشاہ کو پُکارتا ہے؟۔>owZ پِھر داؤُد دُوسری طرف جا کر اُس پہاڑ کی چوٹی پر دُور کھڑا رہا اور اُن کے درمِیان ایک بڑا فاصِلہ تھا۔6ngZ سو داؤُد نے نیزہ اور پانی کی صُراحی ساؤُل کے سرہانے سے اُٹھا لی اور وہ چل دِئے اور نہ کِسی آدمی نے یہ دیکھا اور نہ کِسی کو خبر ہُوئی اور نہ کوئی جاگا کیونکہ وہ سب کے سب سوتے تھے اِس لِئے کہ خُداوند کی طرف سے اُن پر گہری نِیند آئی ہُوئی تھی۔mZ لیکن خُداوند نہ کرے کہ مَیں خُداوند کے ممسُوح پر ہاتھ چلاؤُں پر ذرا اُس کے سرہانے سے یہ نیزہ اور پانی کی صُراحی اُٹھا لے ۔ پِھر ہم چلے چلیں۔}luZ اور داؤُد نے یہ بھی کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم خُداوند آپ اُس کو مارے گا یا اُس کی مَوت کا دِن آئے گا یا وہ جنگ میں جا کر مَر جائے گا۔QkZ داؤُد نے ابِیشے سے کہا اُسے قتل نہ کر کیونکہ کَون ہے جو خُداوند کے ممسُوح پر ہاتھ اُٹھائے اور بے گُناہ ٹھہرے؟۔jZتب ابِیشے نے داؤُد سے کہا خُدا نے آج کے دِن تیرے دُشمن کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا ہے سو اب تُو ذرا مُجھ کو اِجازت دے کہ نیزہ کے ایک ہی وار میں اُسے زمِین سے پَیوند کر دُوں اور مَیں اُس پر دُوسرا وار کرنے کا بھی نہیں۔oiYZسو داؤُد اور ابِیشے رات کو لشکر میں گُھسے اوردیکھا کہ ساؤُل گاڑیوں کی جگہ کے بِیچ میں پڑا سو رہا ہے اور اُس کا نیزہ اُس کے سرہانے زمِین میں گڑا ہُؤا ہے اور ابنیر اور لشکر کے لوگ اُس کے گِرد پڑے ہیں۔>hwZتب داؤُد نے حِتّی اخِیملک اور ضرُو یاہ کے بیٹے ابِیشے سے جو یوآ ب کا بھائی تھا کہا کَون میرے ساتھ ساؤُل کے پاس خَیمہ گاہ میں چلے گا؟ ابِیشے نے کہا مَیں تیرے ساتھ چلُوں گا۔(gKZتب داؤُد اُٹھ کر ساؤُل کی خَیمہ گاہ میں آیا اور وہ جگہ دیکھی جہاں ساؤُل اور نیر کا بیٹا ابنیر بھی جو اُس کے لشکر کا سردار تھا آرام کر رہے تھے اور ساؤُل گاڑیوں کی جگہ کے بِیچ سوتا تھا اور لوگ اُس کے گِردا گِرد ڈیرے ڈالے ہُوئے تھے۔ fZپس داؤُد نے جاسُوس بھیج کر معلُوم کر لِیا کہ ساؤُل فی الحقِیقت آیا ہے۔!e=Zاور ساؤُل حکِیلہ کے پہاڑ میں جو دشت کے سامنے ہے راستہ کے کنارہ خَیمہ زن ہُؤا پر داؤُد دشت میں رہا اور اُس نے دیکھا کہ ساؤُل اُس کے پِیچھے دشت میں آیا ہے۔jdOZتب ساؤُل اُٹھا اور تِین ہزار چُنے ہُوئے اِسرائیلی جوان اپنے ساتھ لے کر دشتِ زِیف کو گیا تاکہ اُس دشت میں داؤُد کو تلاش کرے۔Wc +Zاور زِیفی جِبعہ میں ساؤُل کے پاس جا کر کہنے لگے کیا داؤُد حکِیلہ کے پہاڑ میں جو دشت کے سامنے ہے چُھپاہُؤا نہیں؟۔7biZ,اور ساؤُل نے اپنی بیٹی مِیکل کو جو داؤُد کو بِیوی تھی لَیس کے بیٹے جلّیمی فِلطی کو دے دِیا تھا۔ a;Z+اور داؤُد نے یزرعیل کی اخِینو عم کو بھی بیاہ لِیا سو وہ دونوں اُس کی بِیویاں بنِیں۔Q`Z*اور ابِیجیل نے جلدی کی اور اُٹھ کر گدھے پر سوار ہُوئی اور اپنی پانچ لَونڈِیاں جو اُس کے جلَو میں تِھیں ساتھ لے لِیں اور وہ داؤُد کے قاصِدوں کے پِیچھے پِیچھے گئی اور اُس کی بِیوی بنی۔s_aZ)سو وہ اُٹھی اور زمِین پر اَوندھے مُنہ گِری اور کہنے لگی کہ دیکھ تیری لَونڈی تو نَوکر ہے تاکہ اپنے مالِک کے خادِموں کے پاؤں دھوئے۔^-Z(اور جب داؤُد کے خادِم کرمِل میں ابِیجیل کے پاس آئے تو اُنہوں نے اُس سے کہا کہ داؤُد نے ہم کو تیرے پاس بھیجا ہے تاکہ ہم تُجھے اُس سے بیاہنے کو لے جائیں۔e]EZ'جب داؤُد نے سُنا کہ نابا ل مَر گیا تو وہ کہنے لگا کہ خُداوند مُبارک ہو جو نابا ل سے میری رُسوائی کا مُقدّمہ لڑا اور اپنے بندہ کو بدی سے باز رکھّا اور خُداوند نے نابا ل کی شرارت کو اُسی کے سر پر لادا اور داؤُد نے ابِیجیل کے بارہ میں پَیغام بھیجا تاکہ اُس سے بیاہ کرے۔ \Z&اور دس دِن کے بعد اَیسا ہُؤا کہ خُداوند نے نابا ل کو مارا اور وہ مَر گیا۔[)Z%صُبح کو جب نابا ل کا نشہ اُتر گیا تو اُس کی بِیوی نے یہ باتیں اُسے بتائِیں تب اُس کا دِل اُس کے پہلُو میں مُردہ ہو گیا اور وہ پتّھر کی مانِند سُن پڑ گیا۔3ZaZ$اور ابِیجیل نابا ل کے پاس آئی اور دیکھا کہ اُس نے اپنے گھر میں شاہانہ ضِیافت کی طرح ضِیافت کر رکھّی ہے اور نابا ل کا دِل اُس کے پہلُو میں مگن ہے اِس لِئے کہ وہ نشہ میں چُور تھا ۔ سو اُس نے اُس سے صُبح کی روشنی تک نہ تھوڑا نہ بُہت کُچھ نہ کہا۔Y/Z#اور داؤُد نے اُس کے ہاتھ سے جو کُچھ وہ اُس کے لِئے لائی تھی قبُول کِیا اور اُس سے کہا اپنے گھر سلامت جا ۔ دیکھ مَیں نے تیری بات مانی اور تیرا لِحاظ کِیا۔pX[Z"کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی حیات کی قَسم جِس نے مُجھے تُجھ کو نُقصان پُہنچانے سے روکا کہ اگر تُو جلدی نہ کرتی اور مُجھ سے مِلنے کو نہ آتی تو صُبح کی روشنی تک نابا ل کے لِئے ایک لڑکا بھی نہ رہتا۔wWiZ!اور تیری عقل مندی مُبارک ۔ تُو خُود بھی مُبا رک ہو جِس نے مُجھ کو آج کے دِن خُونریزی اور اپنے ہاتھوں اپنا اِنتِقام لینے سے باز رکھّا۔NVZ داؤُد نے ابِیجیل سے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا مُبارک ہو جِس نے تُجھے آج کے دِن مُجھ سے مِلنے کو بھیجا۔bU?Zتو تُجھے اِس کا غم اور میرے مالِک کو یہ دِلی صدمہ نہ ہو گا کہ تُو نے بے سبب خُون بہایا یا میرے مالِک نے اپنا اِنتِقام لِیا اور جب خُداوند میرے مالِک سے بھلائی کرے تو تُو اپنی لَونڈی کو یاد کرنا۔lTSZاور جب خُداوند میرے مالِک سے وہ سب نیکِیاں جو اُس نے تیرے حق میں فرمائی ہیں کر چُکے گا اور تُجھ کو اِسرا ئیل کا سردار بنا دے گا۔xSkZاور گو اِنسان تیرا پِیچھا کرنے اور تیری جان لینے کو اُٹھے تَو بھی میرے مالِک کی جان زِندگی کے بُقچہ میں خُداوند تیرے خُدا کے ساتھ بندھی رہے گی پر تیرے دُشمنوں کی جانیں وہ گویا فلاخن میں رکھ کر پھینک دے گا۔dRCZتُو اپنی لَونڈی کا گُناہ مُعاف کر دے کیونکہ خُداوند یقِیناً میرے مالِک کا گھر قائِم رکھّے گا اِس لِئے کہ میرا مالِک خُداوند کی لڑائِیاں لڑتا ہے اور تُجھ میں تمام عُمر بُرائی نہیں پائی جائے گی۔TQ#Zاب یہ ہدیہ جو تیری لَونڈی اپنے مالِک کے حضُور لائی ہے اُن جوانوں کو جو میرے خُداوند کی پَیروی کرتے ہیں دِیا جائے۔(PKZاور اب اَے میرے مالِک! خُداوند کی حیات کی قَسم اور تیری جان ہی کی سَوگند کہ خُداوند نے جو تُجھے خُونریزی سے اور اپنے ہی ہاتھوں اپنا اِنتِقام لینے سے باز رکھّا ہے اِس لِئے تیرے دُشمن اور میرے مالِک کے بد خواہ نابا ل کی مانِند ٹھہریں۔]O5Zمَیں تیری مِنّت کرتی ہُوں کہ میرا مالِک اُس خبِیث آدمی نابا ل کا کُچھ خیال نہ کرے کیونکہ جَیسا اُس کا نام ہے وَیسا ہی وہ ہے ۔ اُس کا نام نابا ل ہے اور حماقت اُس کے ساتھ ہے لیکن مَیں نے جو تیری لَونڈی ہُوں اپنے مالِک کے جوانوں کو جِن کو تُو نے بھیجا تھا نہیں دیکھا۔;NqZاور وہ اُس کے پاؤں پر گِر کر کہنے لگی مُجھ پر اَے میرے مالِک! مُجھی پر یہ گُناہ ہو اور ذرا اپنی لَونڈی کو اِجازت دے کہ تیرے کان میں کُچھ کہے اور تُو اپنی لَونڈی کی عرض سُن۔dMCZاور ابیجِیل نے جو داؤُد کو دیکھا تو جلدی کی اور گدھے سے اُتری اور داؤُد کے آگے اَوندھی گِری اور زمِین پر سرنگُوں ہو گئی۔ LZسو اگر مَیں صُبح کی رَوشنی ہونے تک اُس کے لوگوں میں سے ایک لڑکا بھی باقی چھوڑوں تو خُدا داؤُد کے دُشمنوں سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے زِیادہ ہی کرے۔]K5Zاور داؤُد نے کہا تھا کہ مَیں نے اِس پاجی کے سب مال کی جو بیابان میں تھا بے فائِدہ اِس طرح نِگہبانی کی کہ اُس کی چِیزوں میں سے کوئی چِیز گُم نہ ہُوئی کیونکہ اُس نے نیکی کے بدلے مُجھ سے بدی کی۔}JuZاور اَیسا ہُؤا کہ جُوں ہی وہ گدھے پر چڑھ کر پہاڑ کی آڑ سے اُتری داؤُد اپنے لوگوں سمیت اُترتے ہُوئے اُس کے سامنے آیا اور وہ اُن کو مِلی۔nIWZاور اپنے چاکروں سے کہا تُم مُجھ سے آگے جاؤ دیکھو مَیں تُمہارے پِیچھے پِیچھے آتی ہُوں اور اُس نے اپنے شَوہر نابا ل کو خبر نہ کی۔H%Zتب ابِیجیل نے جلدی کی اور دو سَو روٹِیاں اور مَے کے دو مشکِیزے اور پانچ پکّی پکائی بھیڑیں اور بُھنے ہُوئے اناج کے پانچ پَیمانے اور کِشمِش کے ایک سَو خوشے اور انجِیر کی دو سَو ٹِکیاں ساتھ لِیں اور اُن کو گدھوں پر لاد لِیا۔>GwZسو اب سوچ سمجھ لے کہ تُو کیا کرے گی کیونکہ ہمارے آقا اور اُس کے سب گھرانے کے خِلاف بدی کا منصُوبہ باندھا گیا ہے کیونکہ یہ اَیسا خبِیث آدمی ہے کہ کوئی اِس سے بات نہیں کر سکتا۔F9Zبلکہ جب تک ہم اُن کے ساتھ بھیڑ بکری چراتے رہے وہ رات دِن ہمارے لِئے گویا دِیوار تھے۔zEoZلیکن اِن لوگوں نے ہم سے بڑی نیکی کی اور ہمارا نُقصان نہیں ہُؤا اور مَیدانوں میں جب تک ہم اُن کے ساتھ رہے ہماری کوئی چِیز گُم نہ ہُوئی۔D-Zاور جوانوں میں سے ایک نے نابا ل کی بِیوی ابِیجیل سے کہا کہ دیکھ داؤُد نے بیابان سے ہمارے آقا کو مُبارک باد دینے کو قاصِد بھیجے پر وہ اُن پر جُھنجھلایا۔rC_Z تب داؤُد نے اپنے لوگوں سے کہا اپنی اپنی تلوار باندھ لو ۔ سو ہر ایک نے اپنی تلوار باندھی اورداؤُد نے بھی اپنی تلوار حمائِل کی ۔ سو قرِیباً چار سَو جوان داؤُد کے پِیچھے چلے اور دو سَو اسباب کے پاس رہے۔B7Z سو داؤُد کے جوان اُلٹے پاؤں پِھرے اور لَوٹ گئے اور آ کر یہ سب باتیں اُسے بتائِیں۔A1Z کیا مَیں اپنی روٹی اور پانی اور ذبِیحے جو مَیں نے اپنے کترنے والوں کے لِئے ذبح کِئے ہیں لے کر اُن لوگوں کو دُوں جِن کو مَیں نہیں جانتا کہ وہ کہاں کے ہیں؟۔@9Z نابا ل نے داؤُد کے خادِموں کو جواب دِیا کہ داؤُد کَون ہے؟ اور یسّی کا بیٹا کَون ہے؟ اِن دِنوں بُہت سے نَوکر اَیسے ہیں جو اپنے آقا کے پاس سے بھاگ جاتے ہیں۔&?GZ سو داؤُد کے جوانوں نے جا کر نابا ل سے داؤُد کا نام لے کر یہ باتیں کہِیں اور چُپ ہو رہے۔ >Zتُو اپنے جوانوں سے پُوچھ اور وہ تُجھے بتائیں گے ۔ پس اِن جوانوں پر تیرے کرم کی نظر ہو اِس لِئے کہ ہم اچھے دِن آئے ہیں ۔ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ جو کُچھ تیرے ہاتھ آئے اپنے خادِموں کو اور اپنے بیٹے داؤُد کو عطا کر۔V='Zمَیں نے اب سُنا ہے کہ تیرے ہاں بال کترنے والے ہیں اور تیرے چرواہے ہمارے ساتھ رہے اور ہم نے اُن کو نُقصان نہیں پُہنچایا اور جب تک وہ کرمِل میں ہمارے ساتھ رہے اُن کی کوئی چِیز کھوئی نہ گئی۔)<MZاور اُس خُوش حال آدمی سے یُوں کہو کہ تیری اور تیرے گھر کی اور تیرے مال اسباب کی سلامتی ہو۔y;mZسو داؤُد نے دس جوان روانہ کِئے اور اُس نے اُن جوانوں سے کہا کہ تُم کرمِل پر چڑھ کر نابا ل کے پاس جاؤ اور میرا نام لے کر اُسے سلام کہو۔:Zاور داؤُد نے بیابان میں سُنا کہ نابا ل اپنی بھیڑوں کے بال کتر رہا ہے۔09[Zاِس شخص کا نام نابا ل اور اُس کی بِیوی کا نام ابِیجیل تھا ۔ یہ عَورت بڑی سمجھ دار اور خُوب صُورت تھی پر وہ مَرد بڑا بے ادب اور بدکار تھا اور وہ کالِب کے خاندان سے تھا۔Y8-Zاور معُون میں ایک شخص رہتا تھا جِس کی مِلکِیّت کرمِل میں تھی۔ یہ شخص بُہت بڑا تھا اور اُس کے پاس تِین ہزار بھیڑیں اور ایک ہزار بکریاں تِھیں اور یہ کرمِل میں اپنی بھیڑوں کے بال کتر رہا تھا۔+7 SZاور سموئیل مَر گیا اور سب اِسرائیلی جمع ہُوئے اور اُنہوں نے اُس پر نَوحہ کِیا اور اُسے رامہ میں اُسی کے گھر میں دفن کِیا اور داؤُد اُٹھ کر دشتِ فارا ن کو چلا گیا۔J6Zسو داؤُد نے ساؤُل سے قَسم کھائی اور ساؤُل گھر کو چلا گیا پر داؤُد اور اُس کے لوگ اُس گڑھ مَیں جا بَیٹھے۔5yZسو اب مُجھ سے خُداوند کی قَسم کھا کہ تُو میرے بعد میری نسل کو ہلاک نہیں کرے گا اور میرے باپ کے گھرانے میں سے میرے نام کو مِٹا نہیں ڈالے گا۔X4+Zاور اب دیکھ مَیں خُوب جانتا ہُوں کہ تُو یقِیناً بادشاہ ہو گا اور اِسرا ئیل کی سلطنت تیرے ہاتھ میں پڑ کر قائِم ہو گی۔{3qZبھلا کیا کوئی اپنے دُشمن کو پا کر اُسے سلامت جانے دیتا ہے؟ سو خُداوند اُس نیکی کے عِوض جو تُو نے مُجھ سے آج کے دِن کی تُجھ کو نیک جزا دے۔ 2Zاور تُو نے آج کے دِن ظاہِر کر دِیا کہ تُو نے میرے ساتھ بھلائی کی ہے کیونکہ جب خُداوند نے مُجھے تیرے ہاتھ میں کر دِیا تو تُو نے مُجھے قتل نہ کِیا۔s1aZاور اُس نے داؤُد سے کہا تُو مُجھ سے زِیادہ صادِق ہے اِس لِئے کہ تُو نے میرے ساتھ بھلائی کی ہے حالانکہ مَیں نے تیرے ساتھ بُرائی کی۔ 0Zاور اَیسا ہُؤا کہ جب داؤُد یہ باتیں ساؤُل سے کہہ چُکا تو ساؤُل نے کہا اَے میرے بیٹے داؤُد کیا یہ تیری آواز ہے؟ اور ساؤُل چِلاّ کر رونے لگا۔h/KZپس خُداوند ہی مُنصِف ہو اور میرے اور تیرے درمِیان فَیصلہ کرے اور دیکھے اور میرا مُقدّمہ لڑے اور تیرے ہاتھ سے مُجھے چُھڑائے۔c.AZاِسرا ئیل کا بادشاہ کِس کے پِیچھے نِکلا؟ تُو کِس کے پِیچھے پڑا ہے؟ ایک مَرے ہُوئے کُتّے کے پِیچھے ۔ ایک پِسُّو کے پِیچھے۔-9Z قدِیم لوگوں کی مثل ہے کہ بُروں سے بُرائی ہوتی ہے پر میرا ہاتھ تُجھ پر نہیں اُٹھے گا۔V,'Z خُداوند میرے اور تیرے درمِیان اِنصاف کرے اور خُداوند تُجھ سے میرا اِنتِقام لے پر میرا ہاتھ تُجھ پر نہیں اُٹھے گا۔+-Z ما سِوا اِس کے اَے میرے باپ دیکھ ۔ یہ بھی دیکھ کہ تیرے جُبّہ کا دامن میرے ہاتھ میں ہے اور چُونکہ مَیں نے تیرے جُبّہ کا دامن کاٹا اور تُجھے مار نہیں ڈالا سو تُو جان لے اور دیکھ لے کہ میرے ہاتھ میں کِسی طرح کی بدی یا بُرائی نہیں اور مَیں نے تیرا کوئی گُناہ نہیں کِیا گو تُو میری جان لینے کے درپَے ہے۔n*WZ دیکھ آج کے دِن تُو نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ خُداوند نے غار میں آج ہی تُجھے میرے ہاتھ میں کر دِیا اور بعضوں نے مُجھ سے کہا بھی کہ تُجھے مار ڈالُوں پر میری آنکھوں نے تیرا لِحاظ کِیا اور مَیں نے کہا کہ مَیں اپنے مالِک پر ہاتھ نہیں چلاؤُں گا کیونکہ وہ خُداوند کا ممسُوح ہے۔P)Z اور داؤُد نے ساؤُل سے کہا تُو کیوں اَیسے لوگوں کی باتوں کو سُنتا ہے جو کہتے ہیں کہ داؤُد تیری بدی چاہتا ہے؟۔j(OZاور بعد اُس کے داؤُد بھی اُٹھا اور اُس غار میں سے نِکلا اور ساؤُل کے پِیچھے پُکار کر کہنے لگا اَے میرے مالِک بادشاہ! جب ساؤُل نے پِیچھے پِھر کر دیکھا تو داؤُد نے اَوندھے مُنہ گِر کر سِجدہ کِیا۔y'mZسو داؤُد نے اپنے لوگوں کو یہ باتیں کہہ کر روکا اور اُن کو ساؤُل پر حملہ کرنے نہ دِیا اور ساؤُل اُٹھ کر غار سے نِکلا اور اپنی راہ لی۔<&sZاور اُس نے اپنے لوگوں سے کہا کہ خُداوند نہ کرے کہ مَیں اپنے مالِک سے جو خُداوند کا ممسُوح ہے اَیسا کام کرُوں کہ اپنا ہاتھ اُس پر چلاؤں اِس لِئے کہ وہ خُداوند کا ممسُوح ہے۔T%#Zاور اُس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ داؤُد کا دِل بے چَین ہُؤا اِس لِئے کہ اُس نے ساؤُل کے جُبّہ کا دامن کاٹ لِیا تھا۔;$qZاور داؤُد کے لوگوں نے اُس سے کہا دیکھ یہ وہ دِن ہے جِس کی بابت خُداوند نے تُجھ سے کہا تھا کہ دیکھ مَیں تیرے دُشمن کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا اور جو تیرا جی چاہے سو تُو اُس سے کرنا ۔ سو داؤُد اُٹھ کر ساؤُل کے جُبّہ کا دامن چُپکے سے کاٹ لے گیا۔5#eZاور وہ راستہ میں بھیڑسالوں کے پاس پُہنچا جہاں ایک غار تھا اور ساؤُل اُس غار میں فراغت کرنے گُھسا اور داؤُد اپنے لوگوں سمیت اُس غار کے اندرُونی خانوں میں بَیٹھا تھا۔j"OZسو ساؤُل سب اِسرائیلِیوں میں سے تِین ہزار چِیدہ مَرد لے کر جنگلی بکروں کی چٹانوں پر داؤُد اور اُس کے لوگوں کی تلاش میں چلا۔3! cZجب ساؤُل فِلستِیوں کا پِیچھا کر کے لَوٹا تو اُسے خبر مِلی کہ داؤُد عَین جدی کے بیابان میں ہے۔y mZاور داؤُد وہاں سے چلا گیا اور عَین جد ی کے قلعوں میں رہنے لگا۔gIZسو ساؤُل داؤُد کا پِیچھا چھوڑ کر فِلستِیوں کا مُقابلہ کرنے کو گیا اِس لِئے اُنہوں نے اُس جگہ کا نام سلعِ ہمّخلقو ت رکھّا۔(KZلیکن ایک قاصِد نے آ کر ساؤُل سے کہا کہ جلدی چل کیونکہ فِلستِیوں نے مُلک پر حملہ کِیا ہے۔*OZاور ساؤُل پہاڑ کی اِس طرف اور داؤُد اور اُس کے لوگ پہاڑ کی اُس طرف چل رہے تھے اور داؤُد ساؤُل کے خَوف سے نِکل جانے کی جلدی کر رہا تھا اِس لِئے کہ ساؤُل اور اُس کے لوگوں نے داؤُد کو اور اُس کے لوگوں کو پکڑنے کے لِئے گھیر لِیا تھا۔mUZاور ساؤُل اور اُس کے لوگ اُس کی تلاش میں نِکلے اور داؤُد کو خبر پُہنچی ۔ سو وہ چٹان پر سے اُتر آیا اور معُون کے بیابان میں رہنے لگا اور ساؤُل نے یہ سُن کر معُون کے بیابان میں داؤُد کا پِیچھا کِیا۔ v)~}}|zxwgvutsrtp4ocnam4kjhgfbemdcb`^][[3YXWVUWTbSjRQPvONM1LAKGIHtGFDC_BA}@><;T:9H77.6554A3a2U1g/v.-,c+z*D)w(''&-$$"! Qn J csma62/  rzjf)9md اور ضرویا ہ کا بیٹا یوآب اور داؤُد کے مُلازِم نِکلے اور جِبعُو ن کے تالاب پر اُن سے مِلے اور دونوں فرِیق بَیٹھ گئے ۔ ایک تالاب کی اِس طرف اور دُوسرا تالاب کی دُوسری طرف۔%~Ed پِھر نیر کا بیٹا ابنیر اور ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کے خادِم محنایم سے جِبعُو ن میں آئے۔ } d اور داؤُد حبرُو ن میں بنی یہُوداہ پر سات برس چھ مہِینے تک حُکمران رہا۔+|Qd (اور ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کی عُمر چالِیس برس کی تھی جب وہ اِسرا ئیل کا بادشاہ ہُؤا اور اُس نے دو برس بادشاہی کی) لیکن یہُوداہ کے گھرانے نے داؤُد کی پَیروی کی۔@{{d اور اُسے جِلعاد اور آشریوں اور یزر عیل اور افرا ئِیم اور بِنیمِین اور تمام اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا۔Wz)dلیکن نیر کے بیٹے ابنیر نے جو ساؤُل کے لشکر کا سردار تھا ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کو لے کر اُسے محنایم میں پُہنچایا۔ ydپس تُمہارے بازُو قوّی ہوں اور تُم دِلیر رہو کیونکہ تُمہارا مالِک ساؤُل مَر گیا اور یہُوداہ کے گھرانے نے مَسح کر کے مُجھے اپنا بادشاہ بنایا ہے۔txcdسو خُداوند تُمہارے ساتھ رحمت اور سچّائی کو عمل میں لائے اور مَیں بھی تُم کو اِس نیکی کا بدلہ دُوں گا اِس لِئے کہ تُم نے یہ کام کِیا۔[w1dسو داؤُد نے یبِیس جِلعاد کے لوگوں کے پاس قاصِد روانہ کِئے اور اُن کو کہلا بھیجا کہ خُداوند کی طرف سے تُم مُبارک ہو اِس لِئے کہ تُم نے اپنے مالِک ساؤُل پر یہ اِحسان کِیا اور اُسے دفن کِیا۔Iv dتب یہُوداہ کے لوگ آئے اور وہاں اُنہوں نے داؤُد کو مَسح کر کے یہُوداہ کے خاندان کا بادشاہ بنایا۔ اور اُنہوں نے داؤُد کو بتایا کہ یبِیس جِلعاد کے لوگوں نے ساؤُل کو دفن کِیا تھا۔Oudاور داؤُد اپنے ساتھ کے آدمِیوں کو بھی ایک ایک کے گھرانے سمیت وہاں لے گیا اور وہ حبرُو ن کے شہروں میں رہنے لگے۔?tydسو داؤُد مع اپنی دونوں بِیوِیوں یِزرعیلی اخِینو عم اور کرِمِلی نابا ل کی بِیوی ابِیجیل کے وہاں گیا۔ds Edاور اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ د اؤُد نے خُداوند سے پُوچھا کہ کیا مَیں یہُوداہ کے شہروں میں سے کِسی میں چلا جاؤں؟ خُداوند نے اُس سے کہا جا ۔ داؤُد نے کہا کِدھر جاؤُں؟ اُس نے فرمایا حبرُو ن کو۔qr _dہائے زبردست کَیسے کھیت آئے اور جنگ کے ہتھیار نابُود ہوگئے!q dاَے میرے بھائی یُونتن ! مُجھے تیرا غم ہے۔ تُو مُجھ کو بُہت ہی مرغُوب تھا۔ تیری مُحبّت میرے لِئے عجِیب تھی۔ عَورتوں کی مُحبّت سے بھی زِیادہ۔p 'dہائے لڑائی میں زبردست کَیسے کھیت آئے ! یُونتن تیرے اُونچے مقاموں پر قتل ہُؤا۔o {dاَے اِسرا ئیل کی بیٹِیو! ساؤُل پر رو۔ جِس نے تُم کو نفِیس نفِیس ارغوانی لِباس پہنائے اور سونے کے زیوروں سے تُمہاری پوشاک کو آراستہ کِیا۔n }dساؤُل اور یُونتن اپنے جِیتے جی عزِیز اور دِل پسند تھے اور اپنی مَوت کے وقت الگ نہ ہُوئے۔ وہ عُقابوں سے تیز اور شیرِ بَبروں سے زورآور تھے۔>m ydمقتُولوں کے خُون سے زبردستوں کی چربی سے یُونتن کی کمان کبھی نہ ٹلی اور ساؤُل کی تلوار خالی نہ لَوٹی۔el Gdاَے جِلبُوعہ کے پہاڑو! تُم پر نہ اوس پڑے اور نہ بارِش ہو اور نہ ہدیہ کی چِیزوں کے کھیت ہوں۔ کیونکہ وہاں زبردستوں کی سِپر بُری طرح سے پھینک دی گئی یعنی ساؤُل کی سِپر جِس پر تیل نہیں لگایا گیا تھا۔k  dیہ جات میں نہ بتانا۔ اسقلو ن کے کُوچوں میں اِس کی خبر نہ کرنا۔ نہ ہو کہ فِلستِیوں کی بیٹِیاں خُوش ہوں۔ نہ ہو کہ نامختُونوں کی بیٹِیاں فخر کریں۔$j Edاَے اِسرا ئیل! تیرے ہی اُونچے مقاموں پر تیرا فخر مارا گیا۔ ہائے! زبردست کَیسے کھیت آئے !Ei dاور اُس نے اُن کو حُکم دِیا کہ بنی یہُوداہ کو کمان کا گِیت سِکھائیں ۔ دیکھو وہ یاشر کی کِتاب میں لِکھا ہے۔h dاور داؤُد نے ساؤُل اور اُس کے بیٹے یُونتن پر اِس مرثِیہ کے ساتھ ماتم کِیا۔g 9dاور داؤُد نے اُس سے کہا تیرا خُون تیرے ہی سر پر ہو کیونکہ تُو ہی نے اپنے مُنہ سے آپ اپنے اُوپر گواہی دی اور کہا کہ مَیں نے خُداوند کے ممسُوح کو جان سے مارا۔Jf dپِھر داؤُد نے ایک جوان کو بُلا کر کہا نزدِیک جا اور اُس پر حملہ کر ۔ سو اُس نے اُسے اَیسا مارا کہ وہ مَر گیا۔7e kdداؤُد نے اُس سے کہا تُو خُداوند کے ممسُوح کو ہلاک کرنے کے لِئے اُس پر ہاتھ چلانے سے کیوں نہ ڈرا؟۔gd Kd پِھر داؤُد نے اُس جوان سے جو یہ خبر لایا تھا پُوچھا کہ تُو کہاں کا ہے؟ اُس نے کہا مَیں ایک پردیسی کا بیٹا اور عمالِیقی ہُوں۔=c wd اور وہ ساؤُل اور اُس کے بیٹے یُونتن اور خُداوند کے لوگوں اور اِسرا ئیل کے گھرانے کے لِئے نَوحہ کرنے اور رونے لگے اور شام تک روزہ رکھّا اِس لِئے کہ وہ تلوار سے مارے گئے تھے۔=b wd تب داؤُد نے اپنے کپڑوں کو پکڑ کر اُن کو پھاڑ ڈالا اور اُس کے ساتھ کے سب آدمِیوں نے بھی اَیسا ہی کِیا۔_a ;d تب مَیں نے اُس کے پاس کھڑے ہو کر اُسے قتل کِیا کیونکہ مُجھے یقِین تھا کہ اب جو وہ گِرا ہے تو بچے گا نہیں اور مَیں اُس کے سر کا تاج اور بازُو پر کا کنگن لے کر اُن کو اپنے خُداوند کے پاس لایا ہُوں۔_` ;d پِھر اُس نے مُجھ سےکہا میرے پاس کھڑا ہو کر مُجھے قتل کر ڈال کیونکہ مَیں بڑے عذاب میں ہُوں اور اب تک میرا دَم مُجھ میں ہے۔ _ dاُس نے مُجھے کہا تُو کَون ہے؟ مَیں نے اُسے جواب دِیا مَیں عمالِیقی ہُوں۔D^ dاور جب اُس نے اپنے پِیچھے نِگاہ کی تو مُجھ کو دیکھا اور مُجھے پُکارا ۔ مَیں نے جواب دِیا مَیں حاضِر ہُوں۔R] !dوہ جوان جِس نے اُس کو یہ خبر دی کہنے لگا کہ مَیں کوہِ جِلبُوعہ پر اِتفاقاً وارِد ہُؤا اور کیا دیکھا کہ ساؤُل اپنے نیزہ پر جُھکا ہُؤا ہے اور رتھ اور سوار اُس کا پِیچھا کِئے آ رہے ہیں۔X\ -dتب داؤُد نے اُس جوان سے جِس نے اُس کو یہ خبر دی کہا تُجھے کَیسے معلُوم ہے کہ ساؤُل اور اُس کا بیٹا یُونتن مَر گئے؟۔<[ udتب داؤُد نے اُس سے پُوچھا کیا حال رہا؟ ذرا مُجھے بتا ۔ اُس نے کہا کہ لوگ جنگ میں سے بھاگ گئے ۔ اور بُہت سے گِرے اور مَرگئے اور ساؤُل اور اُس کا بیٹا یُونتن بھی مَر گئے ہیں۔DZ dداؤُد نے اُس سے کہا تُو کہاں سے آتا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا مَیں اِسرا ئیل کی لشکرگاہ میں سے بچ نِکلا ہُوں۔HY  dتو تِیسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ ایک شخص لشکرگاہ میں سے ساؤُل کے پاس سے پَیراہِن چاک کِئے اور سر پر خاک ڈالے ہُوئے آیا اور جب وہ داؤُد کے پاس پُہنچا تو زمِین پر گِرا اور سِجدہ کِیا۔TX 'dاور ساؤُل کی مَوت کے بعد جب داؤُد عمالِیقِیوں کو مار کر لَوٹا اور داؤُد کو صِقلاج میں رہتے ہُوئے دو دِن ہو گئے۔-WUZ اور اُن کی ہڈّیاں لے کر یبِیس میں جھاؤ کے درخت کے نِیچے دفن کِیں اور سات دِن تک روزہ رکھّا۔VZ تو سب بہادُر اُٹھے اور راتوں رات جا کر ساؤُل اور اُس کے بیٹوں کی لاشیں بَیت شان کی دِیوار پر سے لے آئے اور یبِیس میں پُہنچ کر وہاں اُن کو جِلا دِیا۔'UIZ جب یبِیس جِلعاد کے باشِندوں نے اِس کے بارہ میں وہ بات جو فِلستِیوں نے ساؤُل سے کی سُنی۔IT Z سو اُنہوں نے اُس کے ہتھیاروں کو عستار ات کے مندِر میں رکھّا اور اُس کی لاش کو بَیت شان کی دِیوار پر جڑ دِیا۔2S_Z سو اُنہوں نے اُس کا سر کاٹ لِیا اور اُس کے ہتھیار اُتار لِئے اور فِلستِیوں کے مُلک میں قاصِد روانہ کر دِئے تاکہ اُن کے بُت خانوں اور لوگوں کو یہ خُوش خبری پُہنچا دیں۔eREZدُوسرے دِن جب فِلستی لاشوں کے کپڑے اُتارنے آئے تو اُنہوں نے ساؤُل اور اُس کے تِینوں بیٹوں کو کوہِ جِلبو عہ پر مُردہ پایا۔ QZجب اُن اِسرائیلی مَردوں نے جو اُس وادی کی دُوسری طرف اور یَرد ن کے پار تھے یہ دیکھا کہ اِسرا ئیل کے لوگ بھاگ گئے اور ساؤُل اور اُس کے بیٹے مَر گئے تو وہ شہروں کو چھوڑ کر بھاگ نِکلے اور فِلستی آئے اور اُن میں رہنے لگے۔=PuZسو ساؤُل اور اُس کے تِینوں بیٹے اور اُس کا سِلاح بردار اور اُس کے سب لوگ اُسی دِن ایک ساتھ مَر مِٹے۔>OwZجب اُس کے سِلاح بردار نے دیکھا کہ ساؤُل مَر گیا تو وہ بھی اپنی تلوار پر گِرا اور اُس کے ساتھ مَر گیا۔mNUZتب ساؤُل نے اپنے سِلاح بردار سے کہا اپنی تلوار کھینچ اور اُس سے مُجھے چھید دے تانہ ہو کہ یہ نامختُون آئیں اور مُجھے چھید لیں اور مُجھے بے عِزّت کریں پر اُس کے سِلاح بردار نے اَیسا کرنا نہ چاہا کیونکہ وہ نِہایت ڈر گیا تھا اِس لِئے ساؤُل نے اپنی تلوار لی اور اُس پر گِرا۔jMOZاور یہ جنگ ساؤُل پر نِہایت بھاری ہو گئی اور تِیر اندازوں نے اُسے جا لِیا اور وہ تِیر اندازوں کے سبب سے سخت مُشکِل میں پڑ گیا۔L Zاور فِلستِیوں نے ساؤُل اور اُس کے بیٹوں کا خُوب پِیچھا کِیا اور فِلستِیوں نے ساؤُل کے بیٹوں یُونتن اور ابِیند اب اور ملکِیشو ع کو مار ڈالا۔\K 5Zاور فِلستی اِسرا ئیل سے لڑے اور اِسرائیلی مَرد فِلستِیوں کے سامنے سے بھاگے اور کوہِستانِ جِلبو عہ میں قتل ہو کر گِرے۔IJ Zاور اُن کے پاس جو حبرُو ن میں تھے اور اُن سب جگہوں میں جہاں جہاں داؤُد اور اُس کے لوگ پِھرا کرتے تھے بھیجا۔#IAZاور اُن کے پاس جو حُرمہ میں اور اُن کے پاس جو کورعا سان میں اور اُن کے پاس جو عتا ک میں۔IH Zاور اُن کے پاس جو رکِل میں اور اُن کے پاس جو یرحمیئلِیوں کے شہروں میں اور اُن کے پاس جو قینیوں کے شہروں میں۔(GKZاور اُن کے پاس جو عرو عیر میں اور اُن کے پاس جو سِفمو ت میں اور اُن کے پاس جو اِستمو ع میں۔1F]Zیہ اُن کے پاس جو بَیت ایل میں اور اُن کے پاس جو راماتُ الجنُوب میں اور اُن کے پاس جو یتِیر میں۔aE=Zاور جب داؤُد صِقلاج میں آیا تو اُس نے لُوٹ کے مال میں سے یہُوداہ کے بزُرگوں کے پاس جو اُس کے دوست تھے کُچھ کُچھ بھیجا اور کہا کہ دیکھو خُداوند کے دُشمنوں کے مال میں سے یہ تُمہارے لِئے ہدیہ ہے۔JDZاور اُس دِن سے آگے کو اَیسا ہی رہا کہ اُس نے اِسرا ئیل کے لِئے یِہی قانُون اور آئِین مُقرّر کِیا جو آج تک ہے۔:CoZاور اِس امر میں تُمہاری مانے گا کَون؟ کیونکہ جَیسا اُس کا حِصّہ ہے جو لڑائی میں جاتا ہے وَیسا ہی اُس کا حِصّہ ہو گا جو سامان کے پاس ٹھہرتا ہے ۔ دونوں برابر حِصّہ پائیں گے۔cBAZتب داؤُد نے کہا اَے میرے بھائِیو تُم اِس مال کے ساتھ جو خُداوند نے ہم کو دِیا ہے اَیسا نہیں کرنے پاؤ گے کیونکہ اُسی نے ہم کو بچایا اور اُس فَوج کو جِس نے ہم پر چڑھائی کی ہمارے ہاتھ میں کر دِیا۔FAZتب اُن لوگوں میں سے جو داؤُد کے ساتھ گئے تھے سب بدذات اور خبِیث لوگوں نے کہا چُونکہ یہ ہمارے ساتھ نہ گئے اِس لِئے ہم اِن کو اُس مال میں سے جو ہم نے چُھڑایا ہے کوئی حِصّہ نہیں دیں گے سِوا ہر شخص کی بِیوی اور بال بچّوں کے تاکہ وہ اُن کو لے کر چلے جائیں۔@yZاور داؤُد اُن دو سَو جوانوں کے پاس آیا جو اَیسے تھک گئے تھے کہداؤُد کے پِیچھے پِیچھے نہ جا سکے اور جِن کو اُنہوں نے بسور کی ندی پر ٹھہرا دِیا تھا ۔ وہ داؤُد اور اُس کے ساتھ کے لوگوں سے مِلنے کو نِکلے اور جب داؤُد اُن لوگوں کے نزدِیک پُہنچا تو اُس نے اُن سے خیر و عافِیّت پُوچھی۔q?]Zاور داؤُد نے سب بھیڑ بکریاں اور گائے بَیل لے لِئے اور وہ اُن کو باقی مواشی کے آگے یہ کہتے ہُوئے ہانک لائے کہ یہداؤُد کی لُوٹ ہے۔>!Zاور اُن کی کوئی چِیز گُم نہ ہُوئی نہ چھوٹی نہ بڑی نہ لڑکے نہ لڑکِیاں نہ لُوٹ کا مال نہ اَور کوئی چِیز جو اُنہوں نے لی تھی ۔داؤُد سب کا سب لَوٹا لایا۔G= Zاور داؤُد نے سب کُچھ جو عمالِیقی لے گئے تھے چُھڑا لِیا اور اپنی دونوں بِیوِیوں کو بھی داؤُد نے چُھڑایا۔<3Zسو داؤُد رات کے پہلے پہر سے لے کر دُوسرے دِن کی شام تک اُن کو مارتا رہا اور اُن میں سے ایک بھی نہ بچا سِوا چار سَو جوانوں کے جو اُونٹوں پر چڑھ کر بھاگ گئے۔;Zجب اُس نے اُسے وہاں پُہنچا دِیا تودیکھا کہ وہ لوگ اُس ساری زمِین پر پَھیلے ہُوئے تھے اور اُس بُہت سے مال کے سبب سے جو اُنہوں نے فِلستِیوں کے مُلک اور یہُوداہ کے مُلک سے لُوٹا تھا کھاتے پِیتے اور ضِیافتیں اُڑا رہے تھے۔}:uZداؤُد نے اُس سے کہا کیا تُو مُجھے اُس فَوج تک پُہنچا دے گا؟ اُس نے کہا کہ تُو مُجھ سے خُدا کی قَسم کھا کہ نہ تو مُجھے قتل کرے گا اور نہ مُجھے میرے آقا کے حوالہ کرے گا تو مَیں تُجھ کو اُس فَوج تک پُہنچا دُوں گا۔^97Zہم نے کریتِیوں کے جنُوب میں اور یہُوداہ کے مُلک میں اور کالِب کے جنُوب میں لُوٹ مار کی اور صِقلاج کو آگ سے پُھونک دِیا۔n8WZ تب داؤُد نے پُوچھا تُو کِس کا آدمی ہے؟ اور تُو کہاں کا ہے؟ اُس نے کہا مَیں ایک مِصری جوان اور ایک عمالِیقی کا نَوکر ہُوں اور میرا آقا مُجھ کو چھوڑ گیا کیونکہ تِین دِن ہُوئے کہ مَیں بِیمار پڑ گیا تھا۔]75Z اور اُنہوں نے انجِیر کی ٹِکیا کا ایک ٹُکڑا اور کِشمِش کے دو خوشے اُسے دِئے ۔ جب وہ کھا چُکا تو اُس کی جان میں جان آئی کیونکہ اُس نے تِین دِن اور تِین رات سے نہ روٹی کھائی تھی نہ پانی پِیا تھا۔v6gZ اور اُن کو مَیدان میں ایک مِصری مِل گیا ۔ اُسے وہ داؤُد کے پاس لے آئے اور اُسے روٹی دی ۔ سو اُس نے کھائی اور اُسے پِینے کو پانی دِیا۔l5SZ پر داؤُد اور چار سَو آدمی پِیچھا کِئے چلے گئے کیونکہ دو سَو جو اَیسے تھک گئے تھے کہ بسور کی ندی کے پار نہ جا سکے پِیچھے رہ گئے۔^47Z سو داؤُد اور وہ چھ سَو آدمی جو اُس کے ساتھ تھے چلے اور بسور کی ندی پر پُہنچے جہاں وہ لوگ جو پِیچھے چھوڑے گئے ٹھہرے رہے۔i3MZاور داؤُد نے خُداوند سے پُوچھا کہ اگر مَیں اُس فَوج کا پِیچھا کرُوں تو کیا مَیں اُن کو جا لُوں گا؟ اُس نے اُس سے کہا کہ پِیچھا کر کیونکہ تُو یقِیناً اُن کو جا لے گا اور ضرُور سب کُچھ چُھڑا لائے گا۔r2_Zاور داؤُد نے اخِیملک کے بیٹے ابی یا تر کاہِن سے کہا کہ ذرا افُود کو یہاں میرے پاس لے آ ۔ سو ابی یاتر افُود کو داؤُد کے پاس لے آیا۔u1eZاور داؤُد بڑے شِکنجہ میں تھا کیونکہ لوگ اُسے سنگسار کرنے کو کہتے تھے اِس لِئے کہ لوگوں کے دِل اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کے لِئے نِہایت غمگِین تھے پر داؤُد نے خُداوند اپنے خُدا میں اپنے آپ کو مضبُوط کِیا۔@0{Zاور داؤُد کی دونوں بِیویاں یزرعیلی اخِینو عم اور کَرمِلی نابال کی بِیوی ابِیجیل اسِیر ہو گئی تِھیں۔3/aZتب داؤُد اور اُس کے ساتھ کے لوگ چِلاّ چِلاّ کر رونے لگے یہاں تک کہ اُن میں رونے کی طاقت نہ رہی۔t.cZسو جب داؤُد اور اُس کے لوگ شہر میں پُہنچے تو دیکھا کہ شہر آگ سے جلا پڑا ہے اور اُن کی بِیویاں اور بیٹے اور بیٹِیاں اسِیرہو گئی ہیں۔q-]Zاور عَورتوں کو اور جِتنے چھوٹے بڑے وہاں تھے سب کو اسِیر کر لِیا ہے ۔ اُنہوں نے کِسی کو قتل نہیں کِیا بلکہ اُن کو لے کر چل دِئے تھے۔H, Zاور اَیسا ہُؤا کہ جب داؤُد اور اُس کے لوگ تِیسرے دِن صِقلا ج میں پُہنچے تو دیکھا کہ عمالِیقِیوں نے جنُوبی حِصّہ اور صِقلاج پر چڑھائی کر کے صِقلاج کو مارا اور آگ سے پُھونک دِیا۔e+EZ سو داؤُد اپنے لوگوں سمیت تڑکے اُٹھا تاکہ صُبح کو روانہ ہو کر فِلستِیوں کے مُلک کو لَوٹ جائے اور فِلستی یزرعیل کو چلے گئے۔*Z سو اب تُو صبُح سویرے اپنے آقا کے خادِموں کو لے کر جو تیرے ساتھ یہاں آئے ہیں اُٹھنا اور جَیسے ہی تُم صُبح سویرے اُٹھو روشنی ہوتے ہوتے روانہ ہو جانا۔/)YZ اکِیس نے داؤُد کو جواب دِیا مَیں جانتا ہُوں کہ تُو میری نظر میں خُدا کے فرِشتہ کی مانِند نیک ہے تَو بھی فِلستی اُمرا نے کہا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ جنگ کے لِئے نہ جائے۔\(3Zداؤُد نے اکِیس سے کہا لیکن مَیں نے کیا کِیا ہے؟ اور جب سے مَیں تیرے سامنے ہُوں تب سے آج کے دِن تک مُجھ میں تُو نے کیا بات پائی جو مَیں اپنے مالِک بادشاہ کے دُشمنوں سے جنگ کرنے کو نہ جاؤُں؟۔'Zسو تُو اب لَوٹ کر سلامت چلا جا تاکہ فِلستی اُمرا تُجھ سے ناراض نہ ہوں۔Y&-Zتب اکِیس نے داؤُد کو بُلا کر اُس سے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم کہ تُو راست کار ہے اور میری نظر میں تیری آمد و رفت میرے ساتھ لشکر میں اچّھی ہے کیونکہ مَیں نے جِس دِن سے تُو میرے پاس آیا آج کے دِن تک تُجھ میں کُچھ بدی نہیں پائی تَو بھی یہ اُمرا تُجھے نہیں چاہتے۔%yZکیا یہ وُہی داؤُد نہیں جِس کی بابت اُنہوں نے ناچتے وقت گا گا کر ایک دُوسرے سے کہا کہ ساؤُل نے تو ہزاروں کو پر داؤُد نے لاکھوں کو مارا؟۔$$CZلیکن فِلستی اُمرا اُس سے ناراض ہُوئے اور فِلستی اُمرا نے اُس سے کہا اِس شخص کو لَوٹا دے کہ وہ اپنی جگہ کو جو تُو نے اُس کے لِئے ٹھہرائی ہے واپس جائے ۔ اُسے ہمارے ساتھ جنگ پر نہ جانے دے تا اَیسا نہ ہو کہ جنگ میں وہ ہمارا مُخالِف ہو کیونکہ وہ اپنے آقا سے کَیسے میل کرے گا؟ کیا اِنہی لوگوں کے سروں سے نہیں؟۔x#kZتب فِلستی امِیروں نے کہا اِن عِبرانِیوں کا یہاں کیا کام ہے؟ اکِیس نے فِلستی امِیروں سے کہا کیا یہ اِسرا ئیل کے بادشاہ ساؤُل کا خادِم داؤُد نہیں جو اِتنے دِنوں بلکہ اِتنے برسوں سے میرے ساتھ ہے اور مَیں نے جب سے وہ میرے پاس بھاگ آیا ہے آج کے دِن تک اُس میں کُچھ بدی نہیں پائی؟۔"yZاور فِلستِیوں کے اُمرا سَینکڑوں اور ہزاروں کے ساتھ آگے آگے چل رہے تھے اور داؤُد اپنے لوگوں سمیت اکِیس کے ساتھ پِیچھے پِیچھے جا رہا تھا۔[! 3Zاور فلِستی اپنے سارے لشکر کو افِیق میں جمع کرنے لگے اور اِسرائیلی اُس چشمہ کے نزدِیک جو یزرعیل میں ہے خَیمہ زن ہُوئے۔F Zاور اُن کو ساؤُل اور اُس کے مُلازِموں کے آگے لائی اور اُنہوں نے کھایا ۔ تب وہ اُٹھے اور اُسی رات چلے گئے۔q]Zاُس عَورت کے گھر میں ایک موٹا بچھڑا تھا ۔ سو اُس نے جلدی کی اور اُسے ذبح کِیا اور آٹا لے کر گُوندھا اور بے خمِیری روٹِیاں پکائِیں۔T#Zپر اُس نے اِنکار کِیا اور کہا کہ مَیں نہیں کھاؤُں گا لیکن اُس کے مُلازِم اُس عَورت کے ساتھ مِل کر اُس سے بجِد ہُوئے ۔ تب اُس نے اُن کا کہا مانا اور زمِین پر سے اُٹھ کر پلنگ پر بَیٹھ گیا۔4cZسو اب مَیں تیری مِنّت کرتی ہُوں کہ تُو اپنی لَونڈی کی بات سُن اور مُجھے اِجازت دے کہ روٹی کا ٹُکڑا تیرے آگے رکھّوں ۔ تُو کھا تاکہ جب تُو اپنی راہ لے تو تُجھے طاقت مِلے۔ Zتب وہ عَورت ساؤُل کے پاس آئی اور دیکھا کہ وہ نِہایت پریشان ہے ۔ سو اُس نے اُس سے کہا دیکھ تیری لَونڈی نے تیری بات مانی اور مَیں نے اپنی جان اپنی ہتھیلی پر رکھّی اور جو باتیں تُو نے مُجھ سے کہِیں مَیں نے اُن کو مانا ہے۔LZتب ساؤُل فَوراً زمِین پر لمبا ہو کر گِرا اور سموئیل کی باتوں کے سبب سے نِہایت ڈر گیا اور اُس میں کُچھ قُوّت باقی نہ رہی کیونکہ اُس نے اُس سارے دِن اور ساری رات روٹی نہیں کھائی تھی۔]5Zماسِوا اِس کے خُداوند تیرے ساتھ اِسرائیلِیوں کو بھی فِلستِیوں کے ہاتھ میں کر دے گا اور کل تُو اور تیرے بیٹے میرے ساتھ ہو گے اور خُداوند اِسرائیلی لشکر کو بھی فِلستِیوں کے ہاتھ میں کر دے گا۔)MZاِس لِئے کہ تُو نے خُداوند کی بات نہیں مانی اور عمالِیقِیوں سے اُس کے قہرِ شدِید کے مُوافِق پیش نہیں آیا اِسی سبب سے خُداوند نے آج کے دِن تُجھ سے یہ برتاؤ کِیا۔~wZاور خُداوند نے جَیسا میری معرفت کہا تھا وَیسا ہی کِیا ہے ۔ خُداوند نے تیرے ہاتھ سے سلطنت چاک کر لی اور تیرے پڑوسی داؤُد کو عِنایت کی ہے۔MZسموئیل نے کہا پس تُو مُجھ سے کِس لِئے پُوچھتا ہے جِس حال کہ خُداوند تُجھ سے الگ ہو گیا اور تیرا دُشمن بنا ہے؟۔<sZسموئیل نے ساؤُل سے کہا تُو نے کیوں مُجھے بے چَین کِیا کہ مُجھے اُوپر بُلوایا؟ ساؤُل نے جواب دِیا مَیں سخت پریشان ہُوں کیونکہ فِلستی مُجھ سے لڑتے ہیں اور خُدا مُجھ سے الگ ہو گیا ہے اور نہ تو نبِیوں اور نہ خوابوں کے وسِیلہ سے مُجھے جواب دیتا ہے اِس لِئے مَیں نے تُجھے بُلایا تاکہ تُو مُجھے بتائے کہ مَیں کیا کرُوں۔NZتب اُس نے اُس سے کہا اُس کی شکل کَیسی ہے؟ اُس نے کہا ایک بُڈّھا اُوپر کو آ رہا ہے اور جُبّہ پہنے ہے ۔ تب ساؤُل جان گیا کہ وہ سموئیل ہے اور اُس نے مُنہ کے بل گِر کر زمِین پر سِجدہ کِیا۔Z تب بادشاہ نے اُس سے کہا ہِراسان مت ہو ۔ تُجھے کیا دِکھائی دیتا ہے؟ اُس نے ساؤُل سے کہا مُجھے ایک دیوتا زمِین سے اُوپر آتے دِکھائی دیتا ہے۔Z جب اُس عَورت نے سموئیل کو دیکھا تو بُلند آواز سے چِلاّئی اور اُس عَورت نے ساؤُل سے کہا تُو نے مُجھ سے کیوں دغا کی کیونکہ تُو تو ساؤُل ہے؟۔8kZ تب اُس عَورت نے کہا مَیں کِس کو تیرے لِئے اُوپر بُلا دُوں؟ اُس نے کہا سموئیل کو میرے لِئے بُلا دے۔T#Z تب ساؤُل نے خُداوند کی قَسم کھا کر کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم اِس بات کے لِئے تُجھے کوئی سزا نہیں دی جائے گی۔r_Z تب اُس عَورت نے اُس سے کہا دیکھ تُو جانتا ہے کہ ساؤُل نے کیا کِیا کہ اُس نے جِنّات کے آشناؤں اور افسُون گروں کو مُلک سے کاٹ ڈالا ہے ۔ پس تُو کیوں میری جان کے لِئے پھندا لگاتا ہے تاکہ مُجھے مَروا ڈالے؟۔$CZسو ساؤُل نے اپنا بھیس بدل کر دُوسری پوشاک پہنی اور دو آدمِیوں کو ساتھ لے کر چلا اور وہ رات کو اُس عَورت کے پاس آئے اور اُس نے کہا ذرا میری خاطِر جِنّ کے ذرِیعہ سے میرا فال کھول اور جِس کا نام مَیں تُجھے بتاؤُں اُسے اُوپر بُلا دے۔ Zتب ساؤُل نے اپنے مُلازِموں سے کہا کوئی اَیسی عَورت میرے لِئے تلاش کرو جِس کا آشنا جِنّ ہو تاکہ مَیں اُس کے پاس جا کر اُس سے پُوچُھوں ۔ اُس کے مُلازِموں نے اُس سے کہا دیکھ عَین دور میں ایک عَورت ہے جِس کا آشنا جِنّ ہے۔k QZاور جب ساؤُل نے خُداوند سے سوال کِیا تو خُداوند نے اُسے نہ تو خوابوں اور نہ اُوریم اور نہ نبِیوں کے وسِیلہ سے کوئی جواب دِیا۔* OZاور جب ساؤُل نے فِلستِیوں کا لشکر دیکھا تو ہِراسان ہُؤا اور اُس کا دِل بُہت کانپنے لگا۔x kZاور فِلستی جمع ہُوئے اور آ کر شُونِیم میں ڈیرے ڈالے اور ساؤُل نے بھی سب اِسرائیلِیوں کو جمع کِیا اور وہ جِلبو عہ میں خَیمہ زن ہُوئے۔M Zاور سموئیل مَر چُکا تھا اور سب اِسرائیلِیوں نے اُس پر نَوحہ کر کے اُسے اُس کے شہر رامہ میں دفن کِیا تھا اور ساؤُل نے جِنّات کے آشناؤں اور افسُون گروں کو مُلک سے خارِج کر دِیا تھا۔ z]~D}|A{fzzxwv tt6rqq1pKoFnnm?l;khjiiihg e dc%ba4_^t]\\ZYXVUxT6S;R`QAONM{LK@JmIHGAFiEDCBA@~>=<;98766432Y00^/r--K+**('&&%%e$#"M $j crwSu { >72~ywdاور اُسی رات کو اَیسا ہُؤا کہ خُداوند کا کلام ناتن کو پُہنچا کہ۔x5dتب ناتن نے بادشاہ سے کہا جا جو کُچھ تیرے دِل میں ہے کر کیونکہ خُداوند تیرے ساتھ ہے۔_w9dتو بادشاہ نے ناتن نبی سے کہا دیکھ مَیں تو دیودار کی لکڑیوں کے گھر میں رہتا ہُوں پر خُدا کا صندُوق پردوں کے اندر رہتا ہے۔6v idجب بادشاہ اپنے محلّ میں رہنے لگا اور خُداوند نے اُسے اُس کی چاروں طرف کے سب دُشمنوں سے آرام بخشا۔euEdسو ساؤُل کی بیٹی مِیکل مَرتے دَم تک بے اَولاد رہی۔tdبلکہ مَیں اِس سے بھی زِیادہ ذلِیل ہُوں گا اور اپنی ہی نظر میں نِیچ ہُوں گا اور جِن لَونڈِیوں کا ذِکر تُو نے کِیا ہے وُہی میری عِزّت کریں گی۔ysmdداؤُد نے میِکل سے کہا یہ تو خُداوند کے حضُور تھا جِس نے تیرے باپ اور اُس کے سارے گھرانے کو چھوڑ کر مُجھے پسند کِیا تاکہ وہ مُجھے خُداوند کی قَوم اِسرا ئیل کا پیشوا بنائے ۔ سو مَیں خُداوند کے آگے ناچُوں گا۔r dتب داؤُد لَوٹا تاکہ اپنے گھرانے کو برکت دے اور ساؤُل کی بیٹی مِیکل داؤُد کے اِستِقبال کو نِکلی اور کہنے لگی کہ اِسرا ئیل کا بادشاہ آج کَیسا شان دارمعلُوم ہوتا تھا جِس نے آج کے دِن اپنے مُلازِموں کی لَونڈیوں کے سامنے اپنے کو برہنہ کِیا جَیسے کوئی بانکا بے حیائی سے برہنہ ہو جاتا ہے۔Uq%dاور اُس نے سب لوگوں یعنی اِسرا ئیل کے سارے انبوہ کے مَردوں اور عَورتوں دونوں کو ایک ایک روٹی اور ایک ایک ٹُکڑا گوشت اور کِشمِش کی ایک ایک ٹِکیا بانٹی ۔ پِھر سب لوگ اپنے اپنے گھر چلے گئے۔Up%dاور جب داؤُد سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھا چُکا تو اُس نے ربُّ الافواج کے نام سے لوگوں کو برکت دی۔~owdاور وہ خُداوند کے صندُوق کو اندر لائے اور اُسے اُس کی جگہ پر اُس خَیمہ کے بِیچ میں جو داؤُد نے اُس کے لِئے کھڑا کِیا تھا رکھّا اور داؤُد نے سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں خُداوند کے آگے چڑھائِیں۔ndاور جب خُداوند کا صندُوق داؤُد کے شہر کے اندر آ رہا تھا تو ساؤُل کی بیٹی مِیکل نے کِھڑکی سے نِگاہ کی اورداؤُد بادشاہ کو خُداوند کے حضُور اُچھلتے اور ناچتے دیکھا ۔ سو اُس نے اپنے دِل ہی دِل میں اُسے حقِیر جانا۔@m{dسو داؤُد اور اِسرا ئیل کا سارا گھرانا خُداوند کے صندُوق کو للکارتے اور نرسِنگا پُھونکتے ہُوئے لائے۔)lMdاور داؤُد خُداوند کے حضُور اپنے سارے زور سے ناچنے لگا اورداؤُد کتان کا افُود پہنے تھا۔Zk/d اور اَیسا ہُؤا کہ جب خُداوند کے صندُوق کے اُٹھانے والے چھ قدم چلے توداؤُد نے ایک بَیل اور ایک موٹا بچھڑا ذبح کِیا۔j-d اور داؤُد بادشاہ کو خبر مِلی کہ خُداوند نے عوبیدا دُوم کے گھرانے کو اور اُس کی ہر چِیز میں خُدا کے صندُوق کے سبب سے برکت دی ہے ۔ تب داؤُد گیا اور خُدا کے صندُوق کو عوبیدا دُوم کے گھر سے داؤُد کے شہر میں خُوشی خُوشی لے آیا۔xikd اور خُداوند کا صندُوق جاتی عوبید ادُوم کے گھر میں تِین مہِینے تک رہا اور خُداوند نے عوبیدا دُوم کو اور اُس کے سارے گھرانے کو برکت دی۔yhmd اور داؤُد نے خُداوند کے صندُوق کو اپنے ہاں داؤُد کے شہر میں لے جانا نہ چاہا بلکہ داؤُد اُسے ایک طرف جاتی عوبید ادُوم کے گھر لے گیا۔0g[d اور داؤُد اُس دِن خُداوند سے ڈر گیا اور کہنے لگا کہ خُداوند کا صندُوق میرے ہاں کیوں کر آئے؟۔gfIdاور داؤُد اِس سبب سے کہ خُداوند عُزّہ پر ٹُوٹ پڑا ناخُوش ہُؤا اور اُس نے اُس جگہ کا نام پرض عُزّہ رکھّا جو آج کے دِن تک ہے۔keQdتب خُداوند کا غُصّہ عُزّہ پر بھڑکا اور خُدا نے وہِیں اُسے اُس کی خطا کے سبب سے مارا اور وہ وہِیں خُدا کے صندُوق کے پاس مَر گیا۔wdidاور جب وہ نکو ن کے کھلِیہان پر پُہنچے تو عُزّہ نے خُدا کے صندُوق کی طرف ہاتھ بڑھا کر اُسے تھام لِیا کیونکہ بَیلوں نے ٹھوکر کھائی تھی۔ cdاور داؤد اور اِسرا ئیل کا سارا گھرانا صنَوبر کی لکڑی کے سب طرح کے ساز اور سِتار۔ بربط اور دف اور خنجری اور جھانجھ خُداوند کے آگے آگے بجاتے چلے۔^b7dاور وہ اُسے ابِیند اب کے گھر سے جو پہاڑی پر تھا خُدا کے صندُوق کے ساتھ نِکال لائے اور اخیو صندُوق کے آگے آگے چل رہا تھا۔6agdسو اُنہوں نے خُدا کے صندُوق کو نئی گاڑی پر رکھّا اور اُسے ابِیندا ب کے گھر سے جو پہاڑی پر تھا نِکال لائے اور اُس نئی گاڑی کو ابِیندا ب کے بیٹے عُزّہ اور اخیو ہانکنے لگے۔i`Mdاور داؤُد اُٹھا اور سب لوگوں کو جو اُس کے ساتھ تھے لے کر بعلہ یہُو داہ سے چلا تاکہ خُدا کے صندُوق کو اُدھر سے لے آئے جو اُس نام کا یعنی ربُّ الافواج کے نام کا کہلاتا ہے جو کرُّوبِیوں پر بَیٹھتا ہے۔_ 'dاور داؤُد نے پِھر اِسرائیلِیوں کے سب چُنے ہُوئے تِیس ہزارمَردوں کو جمع کِیا۔C^dاور داؤُد نے جَیسا خُداوند نے اُسے فرمایا تھا وَیسا ہی کِیا اور فِلستِیوں کو جِبع سے جزر تک مارتا گیا۔C]dاور جب تُوت کے درختوں کی پُھنگِیوں میں تُجھے فَوج کے چلنے کی آواز سُنائی دے تو چُست ہو جانا کیونکہ اُس وقت خُداوند تیرے آگے آگے نِکل چُکا ہو گا تاکہ فِلستِیوں کے لشکر کو مارے۔z\odاور جب داؤُد نے خُداوند سے پُوچھا تو اُس نے کہا تُو چڑھائی نہ کر ۔ اُن کے پِیچھے سے گُھوم کر تُوت کے درختوں کے سامنے سے اُن پر حملہ کر۔r[_dاور فِلستی پِھر چڑھ آئے اور رفائِیم کی وادی میں پَھیل گئے۔$ZCdاور وہِیں اُنہوں نے اپنے بُتوں کو چھوڑ دِیا تھا سو داؤُد اور اُس کے لوگ اُن کو لے گئے۔}Yudسو داؤُد بعل پراضِیم میں آیا اور وہاں داؤُد نے اُن کو مارا اور کہنے لگا کہ خُداوند نے میرے دُشمنوں کو میرے سامنے توڑ ڈالا جَیسے پانی ٹُوٹ کر بہہ نِکلتا ہے ۔ اِس لِئے اُس نے اُس جگہ کا نام بعل پراضِیم رکھّا۔mXUdتب داؤُد نے خُداوند سے پُوچھا کیا مَیں فلِستِیوں کے مُقابلہ کو جاؤُں؟ کیا تُو اُن کو میرے ہاتھ میں کر دے گا؟ خُداوند نے داؤُد سے کہا کہ جا کیونکہ مَیں ضرُور فِلستِیوں کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا۔\W3dاور فِلستی آ کر رفائِیم کی وادی میں پَھیل گئے۔DVdاور جب فِلستِیوں نے سُنا کہ اُنہوں نے داؤُد کو مَسح کر کے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا ہے تو سب فِلستی داؤُد کی تلاش میں چڑھ آئے اور داؤُد کو خبر ہُوئی ۔ سو وہ قلعہ میں چلا گیا۔GU dاور الیسمع اور الیدع اور الیفا لط۔UT%dاور اِبحار اور الِیسُو ع اور نفج اور یفِیع=Sudاور جو یروشلِیم میں اُس کے ہاں پَیدا ہُوئے اُن کے نام یہ ہیں سمّو عہ اور سوباب اور ناتن اور سُلیما ن۔ Rd اور حبرُو ن سے چلے آنے کے بعد داؤُد نے یروشلِیم سے اَور حَرمیں رکھ لِیں اور بِیویاں کِیں اور داؤُد کے ہاں اَور بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئِیں۔Q3d اور داؤُد کو یقِین ہُؤا کہ خُداوند نے اُسے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنا کرقِیام بخشا اور اُس نے اُس کی سلطنت کو اپنی قَوم اِسرا ئیل کی خاطِر مُمتاز کِیا ہے۔P9d اور صُور کے بادشاہ حِیرا م نے ایلچِیوں کو اور دیودار کی لکڑیوں اور بڑھیوں اور مِعماروں کو داؤُد کے پاس بھیجا اور اُنہوں نے داؤُد کے لِئے ایک محلّ بنایا۔O d اور داؤُد بڑھتا ہی گیا کیونکہ خُداوند لشکروں کا خُدا اُس کے ساتھ تھا۔N)d اور داؤُد اُس قلعہ میں رہنے لگا اور اُس نے اُس کا نام داؤُد کا شہر رکھّا اور داؤُد نے گِرداگِرد مِلّو سے لے کر اندر کے رُخ تک بُہت کُچھ تعمِیر کِیا۔Mdاور داؤُد نے اُس دِن کہا کہ جو کوئی یبُوسیوں کو مارے وہ نالے کو جائے اور اُن لنگڑوں اور اندھوں کو مارے جِن سے داؤُد کے جی کو نفرت ہے ۔اِسی لِئے یہ کہاوت ہے کہ اندھے اور لنگڑے وہاں ہیں ۔ سو وہ گھر میں نہیں آ سکتا۔Lydتَو بھی داؤُد نے صِیُّون کا قلعہ لے لِیا ۔ وُہی داؤُد کا شہر ہے۔!K=dپِھر بادشاہ اور اُس کے لوگ یروشلِیم کو یبوسیو ں پر جو اُس مُلک کے باشِندے تھے چڑھائی کرنے گئے ۔ اُنہوں نے داؤُد سے کہا جب تک تُو اندھوں اور لنگڑوں کو نہ لے جائے یہاں نہیں آنے پائے گا ۔ وہ سمجھتے تھے کہداؤُد یہاں نہیں آ سکتا ہے۔hJKdاُس نے حبرُو ن میں سات برس چھ مہِینے یہُودا ہ پر سلطنت کی اور یروشلِیم میں سب اِسرا ئیل اور یہُودا ہ پر تینتِیس برس سلطنت کی۔I'dاور داؤُد جب سلطنت کرنے لگا تو تِیس برس کا تھا اور اُس نے چالِیس برس سلطنت کی۔]H5dغرض اِسرا ئیل کے سب بزُرگ حبرُو ن میں بادشاہ کے پاس آئے اور داؤُد بادشاہ نے حبرُو ن میں اُن کے ساتھ خُداوند کے حضُور عہد باندھا اور اُنہوں نے داؤُد کو مَسح کر کے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا۔Gydاور گُذرے زمانہ میں جب ساؤُل ہمارا بادشاہ تھا تو تُو ہی اِسرائیلِیوں کو لے جایا اور لے آیا کرتا تھا اور خُداوند نے تُجھ سے کہا کہ تُو میرے اِسرائیلی لوگوں کی گلّہ بانی کرے گا اور تُو اِسرا ئیل کا سردار ہو گا۔;F sdتب اِسرا ئیل کے سب قبِیلے حبرُو ن میں دائود کے پاس آ کر کہنے لگے دیکھ ہم تیری ہڈّی اور تیرا گوشت ہیں۔E)d تب داؤُد نے اپنے جوانوں کو حُکم دِیا اور اُنہوں نے اُن کو قتل کِیا اور اُن کے ہاتھ اور پاؤں کاٹ ڈالے اور اُن کو حبرُو ن میں تالاب کے پاس ٹانگ دِیا اور اِشبو ست کے سر کو لے کر اُنہوں نے حبرُو ن میں ابنیر کی قبر میں دفن کِیا۔SD!d پس جب شرِیروں نے ایک راست کار اِنسان کو اُسی کے گھر میں اُس کے بِستر پر قتل کِیا ہے تو کیا مَیں اب اُس کے خُون کا بدلہ تُم سے ضرُور ہی نہ لُوں اور تُم کو زمِین پر سے نابُود نہ کر ڈالُوں؟۔?Cyd جب ایک شخص نے مُجھ سے کہا کہ دیکھ ساؤُل مَر گیا اور سمجھا کہ خُوشخبری دیتا ہے تو مَیں نے اُسے پکڑا اور صِقلاج میں اُسے قتل کِیا ۔ یِہی جزا مَیں نے اُسے اُس کی خبر کے بدلے دی۔"B?d تب داؤُد نے ریکا ب اور اُس کے بھائی بعنہ کو جو بیرُوتی رِمُّون کے بیٹے تھے جواب دِیا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم جِس نے میری جان کو ہر مُصِیبت سے رہائی دی ہے۔!A=dاور اِشبو ست کا سر حبرُو ن میں داؤُد کے پاس لے آئے اور بادشاہ سے کہا تیرا دُشمن ساؤُل جو تیری جان کا طالِب تھا یہ اُس کے بیٹے اِشبو ست کا سر ہے سو خُداوند نے آج کے دِن میرے مالِک بادشاہ کا اِنتِقام ساؤُل اور اُس کی نسل سے لِیا۔=@udجب وہ گھر میں گُھسے تو وہ اپنی خواب گاہ میں اپنے بِستر پر سوتا تھا ۔ سو اُنہوں نے اُسے مارا اور قتل کِیا اور اُس کا سر کاٹ دِیا اور اُس کا سر لے کر تمام رات مَیدان کی راہ چلے۔`?;dسو وہ وہاں گھر کے اندر گیہُوں لینے کے بہانے سے گُھسے اور اُس کے پیٹ میں مارا اور ریکا ب اور اُس کا بھائی بعنہ بھاگ نِکلے۔^>7dاور بیرُوتی رِمُّون کے بیٹے ریکا ب اور بعنہ چلے اور کڑی دُھوپ کے وقت اِشبو ست کے گھر آئے جب وہ دوپہر کو آرام کر رہا تھا۔X=+dاور ساؤُل کے بیٹے یُونتن کا ایک لنگڑا بیٹا تھا۔ جب ساؤُل اور یُونتن کی خبر یزر عیل سے پُہنچی تو وہ پانچ برس کا تھا ۔ سو اُس کی دایہ اُس کو اُٹھا کر بھاگی اور اُس نے جو بھاگنے میں جلدی کی تو اَیسا ہُؤا کہ وہ گِر پڑا اور لنگڑا ہو گیا ۔ اُس کا نام مفِیبو ست تھا۔<dاور بیرُوتی جتِّیم کو بھاگ گئے تھے چُنانچہ آج کے دِن تک وہ وہِیں رہتے ہیں)۔;dاور ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کے دو آدمی تھے جو فَوجوں کے سردار تھے ۔ ایک کا نام بعنہ اور دُوسرے کا ریکاب تھا ۔ یہ دونوں بنی بِنیمِین کی نسل کے بیرُوتی رِمُّو ن کے بیٹے تھے (کیونکہ بیرُو ت بھی بنی بِنیمِین کا گِنا جاتا ہے۔^: 9dجب ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست نے سُنا کہ ابنیر حبرُو ن میں مَر گیا تو اُس کے ہاتھ ڈِھیلے پڑ گئے اور سب اِسرائیلی گھبرا گئے۔91d'اور اگرچہ مَیں ممسُوح بادشاہ ہُوں تَو بھی آج کے دِن عاجِز ہُوں اور یہ لوگ بنی ضرویاہ مُجھ سے زبردست ہیں ۔ خُداوند بدکار کو اُس کی بدی کے مُوافِق بدلہ دے۔l8Sd&اور بادشاہ نے اپنے مُلازِموں سے کہا کیا تُم نہیں جانتے ہو کہ آج کے دِن ایک سردار بلکہ ایک بُہت بڑا آدمی اِسرا ئیل میں مَرا ہے؟۔O7d%سو سب لوگوں نے اور تمام اِسرا ئیل نے اُسی دِن جان لِیا کہ نیر کے بیٹے ابنیر کا قتل ہونا بادشاہ کی طرف سے نہ تھا۔T6#d$اور سب لوگوں نے اِس پر غَور کِیا اور اِس سے خُوش ہُوئے کیونکہ جو کُچھ بادشاہ کرتا تھا سب لوگ اُس سے خُوش ہوتے تھے۔a5=d#اور سب لوگ کُچھ دِن رہتے داؤُد کو روٹی کِھلانے آئے لیکن داؤُد نے قَسم کھا کر کہا اگر مَیں آفتاب کے غرُوب ہونے سے پیشتر روٹی یا اَور کُچھ چکُھّوں تو خُدا مُجھ سے اَیسا بلکہ اِس سے زِیادہ کرے۔4d"تیرے ہاتھ بندھے نہ تھے اور نہ تیرے پاؤں بیڑیوں میں تھے۔ جَیسے کوئی بدکاروں کے ہاتھ سے مَرتا ہے وَیسے ہی تُو مارا گیا۔ تب اُس پر سب لوگ دوبارہ روئے۔-3Ud!اور بادشاہ نے ابنیر پر یہ مرثِیہ کہا۔ کیا ابنیر کو اَیسا ہی مَرنا تھا جَیسے احمق مَرتا ہے؟۔O2d اور اُنہوں نے ابنیر کو حبرُو ن میں دفن کِیا اور بادشاہ ابنیر کی قبر پر چِلاّ چِلاّ کر رویا اور سب لوگ بھی روئے۔A1}dاور داؤُد نے یوآب سے اور اُن سب لوگوں سے جو اُس کے ساتھ تھے کہا کہ اپنے کپڑے پھاڑو اور ٹاٹ پہنو اور ابنیر کے آگے آگے ماتم کرو اور داؤُد بادشاہ آپ جنازہ کے پِیچھے پِیچھے چلا۔r0_dسو یوآب اور اُس کے بھائی ابِیشے نے ابنیر کو مار دِیا اِس لِئے کہ اُس نے جِبعُو ن میں اُن کے بھائی عساہیل کو لڑائی میں قتل کِیا تھا۔^/7dوہ یوآب اور اُس کے باپ کے سارے گھرانے کے سر لگے اور یوآب کے گھرانے میں کوئی نہ کوئی اَیسا ہوتا رہے جِسے جریان ہو یا جو کوڑھی ہو یا بَیساکھی پر چلے یا تلوار سے مَرے یا ٹُکڑے ٹُکڑے کو مُحتاج ہو۔~.wdبعد میں جب داؤُد نے یہ سُنا تو کہا کہ مَیں اور میری سلطنت دونوں ہمیشہ تک خُداوند کے آگے نیر کے بیٹے ابنیر کے خُون کی طرف سے بے گُناہ ہیں۔^-7dجب ابنیر حبرُو ن میں لَوٹ آیا تو یوآب اُسے الگ پھاٹک کے اندر لے گیا تاکہ اُس کے ساتھ چُپکے چُپکے بات کرے اور وہاں اپنے بھائی عساہیل کے خُون کے بدلہ میں اُس کے پیٹ میں اَیسا مارا کہ وہ مَر گیا۔,1dجب یوآب داؤُد کے پاس سے باہر نِکلا تو اُس نے ابنیر کے پِیچھے قاصِد بھیجے اور وہ اُس کو سِیر ہ کے کنُوئیں سے لَوٹا لے آئے پر یہ داؤُد کو معلُوم نہیں تھا۔W+)dتُو نیر کے بیٹے ابنیر کو جانتا ہے کہ وہ تُجھ کو دھوکا دینے اور تیرے آنے جانے اور تیرے سارے کام کا بھید لینے آیا تھا۔w*idتب یوآب بادشاہ کے پاس آ کر کہنے لگا یہ تُو نے کیا کِیا؟ دیکھ! ابنیر تیرے پاس آیا تھا سو تُو نے اُسے کیوں رُخصت کر دِیا کہ وہ نِکل گیا؟۔>)wdاور جب یوآب اور لشکر کے سب لوگ جو اُس کے ساتھ تھے آئے تو اُنہوں نے یوآب کو بتایا کہ نیر کا بیٹا ابنیر بادشاہ کے پاس آیا تھا اور اُس نے اُسے رُخصت کر دِیا اور وہ سلامت چلا گیا۔R(dداؤُد کے لوگ اور یوآب کِسی دھاوے سے لُوٹ کا بُہت سا مال اپنے ساتھ لے کر آئے لیکن ابنیر حبرُو ن میں داؤُد کے پاس نہیں تھا کیونکہ اُس نے اُسے رُخصت کر دِیا تھا اور وہ سلامت چلا گیا تھا۔8'kdاور ابنیر نے داؤُد سے کہا اب مَیں اُٹھ کر جاؤں گا اور سارے اِسرا ئیل کو اپنے مالِک بادشاہ کے پاس اِکٹّھا کرُوں گا تاکہ وہ تُجھ سے عہد باندھیں اور تُو جِس جِس پر تیرا جی چاہے سلطنت کرے ۔ سو داؤُد نے ابنیر کو رُخصت کِیا اور وہ سلامت چلا گیا۔z&odسو ابنیر حبرُو ن میں داؤُد کے پاس آیا اور بِیس آدمی اُس کے ساتھ تھے ۔ تب داؤُد نے ابنیر اور اُن لوگوں کی جو اُس کے ساتھ تھے ضِیافت کی۔,%Sdاور ابنیر نے بنی بِنیمِین سے بھی باتیں کِیں اور ابنیر چلا کہ جو کُچھ اِسرائیلِیوں اور بِنیمِین کے سارے گھرانے کو اچّھا لگا اُسے حبرُو ن میں داؤُد کو کہہ سُنائے۔F$dپس اب اَیسا کر لو کیونکہ خُداوند نے داؤُد کے حق میں فرمایا ہے کہ مَیں اپنے بندہ داؤُد کی معرفت اپنی قَوم اِسرا ئیل کو فِلستِیوں اور اُن کے سب دُشمنوں کے ہاتھ سے رہائی دُوں گا۔Q#dاور ابنیر نے اِسرائیلی بزُرگوں کے پاس خبر بھیجی کہ گُذرے دِنوں میں تُم یہ چاہتے تھے کہ داؤُد تُم پر بادشاہ ہو۔|"sdاور اُس کا شَوہر اُس کے ساتھ چلا اور اُس کے پِیچھے پِیچھے بحورِ یم تک روتا ہُؤا چلا آیا۔تب ابنیر نے اُس سے کہا لَوٹ جا ۔ سو وہ لَوٹ گیا۔!-dسو اِشبو ست نے لوگ بھیج کر اُسے اُس کے شَوہر لیَس کے بیٹے فلطی ایل سے چِھین لِیا۔. Wdاور داؤُد نے ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست کو قاصِدوں کی معرفت کہلا بھیجا کہ میری بِیوی مِیکل کو جِس کو مَیں نے فِلستِیوں کی سَو کھلڑِیاں دے کر بیاہا تھا میرے حوالہ کر۔ d اُس نے کہا اچّھا مَیں تیرے ساتھ عہد باندُھوں گا پر مَیں تُجھ سے ایک بات چاہتا ہُوں اور وہ یہ ہے کہ جب تُو مُجھ سے مِلنے کو آئے تو جب تک ساؤُل کی بیٹی مِیکل کو پہلے اپنے ساتھ نہ لائے تُو میرا مُنہ دیکھنے نہیں پائے گا۔kQd اور ابنیر نے اپنی طرف سے داؤُد کے پاس قاصِد روانہ کِئے اور کہلا بھیجا کہ مُلک کِس کا ہے؟ تُو میرے ساتھ اپنا عہد باندھ اور دیکھ میرا ہاتھ تیرے ساتھ ہو گا تاکہ سارے اِسرا ئیل کو تیری طرف مائِل کرُوں۔yd اور وہ ابنیر کو ایک لفظ جواب نہ دے سکا اِس لِئے کہ اُس سے ڈرتا تھا۔jOd تاکہ سلطنت کو ساؤُل کے گھرانے سے مُنتقِل کر کے داؤُد کے تخت کو اِسرا ئیل اور یہُوداہ دونوں پر دان سے بیرسبع تک قائِم کرُوں۔r_d خُدا ابنیر سے وَیسا ہی بلکہ اُس سے زِیادہ کرے اگر مَیں داؤُد سے وُہی سلُوک نہ کرُوں جِس کی قَسم خُداوند نے اُس کے ساتھ کھائی تھی۔!dابنیر اِشبو ست کی اِن باتوں سے بُہت غُصّہ ہو کر کہنے لگا کیا مَیں یہُوداہ کے کِسی کُتّے کا سر ہُوں؟ آج تک مَیں تیرے باپ ساؤُل کے گھرانے اور اُس کے بھائِیوں اور دوستوں سے مِہربانی سے پیش آتا رہا ہُوں اور تُجھے داؤُد کے حوالہ نہیں کِیا تَو بھی تُو آج اِس عَورت کے ساتھ مُجھ پر عَیب لگاتا ہے؟۔{qdاور ساؤُل کی ایک حرم تھی جِس کا نام رِصفاہ تھا ۔ وہ ایاّہ کی بیٹی تھی ۔ سو اِشبوست نے ابنیر سے کہا تُو میرے باپ کی حرم کے پاس کیوں گیا؟۔`;dاور جب ساؤُل کے گھرانے اور داؤُد کے گھرانے میں جنگ ہو رہی تھی تو ابنیر نے ساؤُل کے گھرانے میں خُوب زور پَیدا کر لِیا۔>wdاور چھٹا اِترِعا م تھا جو داؤُد کی بِیوی عِجلاہ سے ہُؤا ۔ یہ داؤُد کے ہاں حبرُو ن میں پَیدا ہُوئے۔ ;dچَوتھا ادونیا ہ تھا جو حِجیّت کا بیٹا تھا اور پانچواں سفطیاہ جو ابیطا ل کا بیٹا تھا۔{qdاور دُوسرا کِلیا ب تھا جو کرِمِلی نابال کی بِیوی ابِیجیل سے ہُؤا ۔ تِیسرا ابی سلو م تھا جو جسُور کے بادشاہ تلمی کی بیٹی معکہ سے ہُؤا۔Odاور حبرُو ن میں داؤُد کے ہاں بیٹے پَیدا ہُوئے ۔ امنُو ن اُس کا پہلوٹھا تھا جو یزرعیلی اخِینو عم کے بطن سے تھا۔ }dالغرض ساؤُل کے گھرانے اور داؤُد کے گھرانے میں مُدّت تک جنگ رہی اور داؤُد روز بروز زورآور ہوتا گیا اور ساؤُل کا خاندان کمزور ہوتا گیا۔+Qd اور اُنہوں نے عساہیل کو اُٹھا کر اُسے اُس کے باپ کی قبر میں جو بَیت لحم میں تھی دفن کِیا اور یوآب اور اُس کے لوگ ساری رات چلے اور حبرُو ن پُہنچ کر اُن کو دِن نِکلا۔T#dپر داؤُد کے مُلازِموں نے بِنیمِین میں سے اور ابنیر کے لوگوں میں سے اِتنے مار دِئے کہ تِین سَو ساٹھ آدمی مَر گئے۔}dاور یوآب ابنیر کا پِیچھا چھوڑ کر لَوٹا اور اُس نے جو سب آدمِیوں کو جمع کِیا تو داؤُد کے مُلازِموں میں سے اُنّیس آدمی اور عساہیل کم نِکلے۔b?dاور ابنیر اور اُس کے لوگ اُس ساری رات مَیدان میں چلے اور یَردن کے پار ہُوئے اور سب بِترو ن سے گُذر کر محنایم میں آ پُہنچے۔@{dپِھر یوآب نے نرسِنگا پُھونکا اور سب لوگ ٹھہر گئے اور اِسرا ئیل کا پِیچھا پِھر نہ کِیا اور نہ پِھر لڑے۔a =dیوآب نے کہا زِندہ خُدا کی قَسم اگر تُو نہ بولا ہوتا تو لوگ صُبح ہی کو ضرُور چلے جاتے اور اپنے بھائِیوں کا پِیچھا نہ کرتے۔X +dتب ابنیر نے یوآب کو پُکار کر کہا کیا تلوار ابد تک ہلاک کرتی رہے؟ کیا تُو نہیں جانتا کہ اِس کا انجام کڑواہٹ ہو گا؟ تُو کب لوگوں کو حُکم دے گا کہ اپنے بھائِیوں کا پِیچھا چھوڑ کر لَوٹ جائیں؟۔A }dاور بنی بِنیمِین ابنیر کے پِیچھے اِکٹّھے ہُوئے اور ایک دستہ بن گئے اور ایک پہاڑ کی چوٹی پر کھڑے ہُوئے۔ dلیکن یوآب اور ابی شے ابنیر کا پِیچھا کرتے رہے اور جب وہ کوہِ اَمّہ تک جو دشتِ جِبعُو ن کے راستہ میں جیاح کے مُقابِل ہے پُہنچے تو سُورج ڈُوب گیا۔@ {dاِس پر بھی اُس نے مُڑنے سے اِنکار کِیا۔ تب ابنیر نے اپنے بھالے کے پِچھلے سِرے سے اُس کے پیٹ پر اَیسا مارا کہ وہ پار ہو گیا ۔ سو وہ وہاں گِرا اور اُسی جگہ مَر گیا اور اَیسا ہُؤا کہ جِتنے اُس جگہ آئے جہاں عساہیل گِر کر مَرا تھا وہ وہِیں کھڑے رہ گئے۔%Edابنیر نے عساہیل سے پِھر کہا میرا پِیچھا کرنے سے باز رہ ۔ مَیں کَیسے تُجھے زمِین پر مار کر ڈال دُوں کیونکہ پِھر مَیں تیرے بھائی یوآب کو کیا مُنہ دِکھاؤُں گا؟۔#dابنیر نے اُس سے کہا اپنی دہنی یا بائیں سمت کو مُڑ جا اور جوانوں میں سے کِسی کو پکڑ کر اُس کے ہتھیار لُوٹ لے پر عساہیل اُس کا پِیچھا کرنے سے باز نہ آیا۔7dتب ابنیر نے اپنے پِیچھے نظر کر کے اُس سے کہا اَے عساہیل ! کیا تُو ہے؟ اُس نے کہا ہاں۔2_dاور عساہیل نے ابنیر کا پِیچھا کِیا اور ابنیر کا پِیچھا کرتے وقت وہ دہنے یا بائیں ہاتھ نہ مُڑا۔W)dاور ضرو یاہ کے تِینوں بیٹے یوآب اور ابی شے اور عساہیل وہاں مَوجُود تھے اور عسا ہیل جنگلی ہرن کی مانِند سُبک پا تھا۔?ydاور اُس روز بڑی سخت لڑائی ہُوئی اور ابنیر اور اِسرا ئیل کے لوگوں نے داؤُد کے خادِموں سے شِکست کھائی۔<sdاور اُنہوں نے ایک دُوسرے کا سر پکڑ کر اپنی اپنی تلوار اپنے مُخالِف کے پہلُو میں بھونک دی ۔ سو وہ ایک ہی ساتھ گِرے اِس لِئے وہ جگہ حلقت ہصّورِ یم کہلائی ۔ وہ جِبعُو ن میں ہے۔%dتب وہ اُٹھ کر تعداد کے مُطابِق آمنے سامنے ہُوئے یعنی ساؤُل کے بیٹے اِشبو ست اور بِنیمِین کی طرف سے بارہ جوان اور داؤُد کے خادِموں میں سے بارہ آدمی۔9dتب ابنیر نے یوآب سے کہا ذرا یہ جوان اُٹھ کر ہمارے سامنے کھیلیں ۔ یوآب نے کہا اُٹھیں۔ t>~L|{Fz xvuuss3rrponnm jihgfNed1c=a`_^]\\+[YXWWUUTpSSRIQ*ONNGMKJIHFfEDCB @?=;;M:<98I766U54z32103.-+*))(8'm&:%w$^"5! /+2qgU| : i md تَو بھی چُونکہ تُو نے اِس کام سے خُداوند کے دُشمنوں کو کُفر بکنے کا بڑا مَوقع دِیا ہے اِس لِئے وہ لڑکا بھی جو تُجھ سے پَیدا ہو گا مَر جائے گا۔tlcd تب داؤُد نے ناتن سے کہا مَیں نے خُداوند کا گُناہ کِیا ۔ ناتن نے داؤُد سے کہا کہ خُداوند نے بھی تیرا گُناہ بخشا ۔ تُو مَرے گا نہیں۔(kKd کیونکہ تُو نے تو چُھپ کر یہ کِیا پر مَیں سارے اِسرا ئیل کے رُوبرُو دِن دہاڑے یہ کرُوں گا۔|jsd سو خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شر کو تیرے ہی گھر سے تیرے خِلاف اُٹھاؤُں گا اور مَیں تیری بِیوِیوں کو لے کر تیری آنکھوں کے سامنے تیرے ہمسایہ کو دُوں گا اور وہ دِن دہاڑے تیری بِیوِیوں سے صُحبت کرے گا۔pi[d سو اب تیرے گھر سے تلوار کبھی الگ نہ ہو گی کیونکہ تُو نے مُجھے حقِیر جانا اور حِتّی اورِیّا ہ کی بِیوی لے لی تاکہ وہ تیری بِیوی ہو۔hhKd سو تُو نے کیوں خُداوند کی بات کی تحقِیر کر کے اُس کے حضُور بدی کی؟ تُو نے حِتّی اورِیّا ہ کو تلوار سے مارا اور اُس کی بِیوی لے لی تاکہ وہ تیری بِیوی بنے اور اُس کو بنی عمُّون کی تلوار سے قتل کروایا۔uged اور مَیں نے تیرے آقا کا گھر تُجھے دِیا اور تیرے آقا کی بِیویاں تیری گود میں کر دِیں اور اِسرا ئیل اور یہُوداہ کا گھرانا تُجھ کو دِیا اور اگر یہ سب کُچھ تھوڑا تھا تو مَیں تُجھ کو اَور اَور چِیزیں بھی دیتا۔Tf#d تب ناتن نے داؤُد سے کہا کہ وہ شخص تُو ہی ہے ۔ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے مَسح کر کے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا اور مَیں نے تُجھے ساؤُل کے ہاتھ سے چُھڑایا۔4ecd سو اُس شخص کو اُس بھیڑ کا چَوگُنا بھرنا پڑے گا کیونکہ اُس نے اَیسا کام کِیا اور اُسے ترس نہ آیا۔zdod تب داؤُد کا غضب اُس شخص پر بشِدّت بھڑکا اور اُس نے ناتن سے کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم کہ وہ شخص جِس نے یہ کام کِیا واجِبُ القتل ہے۔c d اور اُس امِیر کے ہاں کوئی مُسافِر آیا ۔ سو اُس نے اُس مُسافِر کے لِئے جو اُس کے ہاں آیا تھا پکانے کو اپنے ریوڑ اور گلّہ میں سے کُچھ نہ لِیا بلکہ اُس غرِیب کی بھیڑ لے لی اور اُس شخص کے لِئے جو اُس کے ہاں آیا تھا پکائی۔Ub%d پر اُس غرِیب کے پاس بھیڑ کی ایک پٹھیا کے سِوا کُچھ نہ تھا جِسے اُس نے خرِید کر پالا تھا اور وہ اُس کے اور اُس کے بال بچّوں کے ساتھ بڑھی تھی ۔ وہ اُسی کے نوالہ میں سے کھاتی اور اُس کے پِیالہ سے پِیتی اور اُس کی گود میں سوتی تھی اور اُس کے لِئے بطَور بیٹی کے تھی۔Va'd اُس امِیر کے پاس بُہت سے ریوڑ اور گلّے تھے۔j` Qd اور خُداوند نے ناتن کو داؤُد کے پاس بھیجا ۔ اُس نے اُس کے پاس آ کر اُس سے کہا کِسی شہر میں دو شخص تھے ۔ ایک امِیر دُوسرا غرِیب۔q_]d اور جب سوگ کے دِن گُذر گئے تو داؤُد نے اُسے بُلوا کر اُس کو اپنے محلّ میں رکھّ لِیا اور وہ اُس کی بِیوی ہو گئی اور اُس سے اُس کے ایک لڑکا ہُؤا پر اُس کام سے جِسے داؤُد نے کِیا تھا خُداوند ناراض ہُؤا۔@^{d جب اورِیّا ہ کی بِیوی نے سُنا کہ اُس کا شَوہر اورِیّا ہ مَر گیا تو وہ اپنے شَوہر کے لِئے ماتم کرنے لگی۔]d تب داؤُد نے قاصِد سے کہا کہ تُو یوآب سے یُوں کہنا کہ تُجھے اِس بات سے ناخُوشی نہ ہو اِس لِئے کہ تلوار جَیسا ایک کو اُڑاتی ہے وَیسا ہی دُوسرے کو ۔ سو تُو شہر سے اور سخت جنگ کر کے اُسے ڈھا دے اور تُو اُسے دَم دِلاسا دینا۔\d تب تِیر اندازوں نے دِیوار پر سے تیرے خادِموں پر تِیر چھوڑے ۔ سو بادشاہ کے تھوڑے سے خادِم بھی مَرے اور تیرا خادِم حِتّی اورِیّا ہ بھی مَر گیا۔[+d اور اُس قاصِد نے داؤُد سے کہا کہ وہ لوگ ہم پر غالِب ہُوئے اور نِکل کر مَیدان میں ہمارے پاس آ گئے ۔ پِھر ہم اُن کو رگیدتے ہُوئے پھاٹک کے مدخل تک چلے گئے۔!Z=d سو وہ قاصِد چلا اور آ کر جِس کام کے لِئے یوآب نے اُسے بھیجا تھا وہ سب داؤُد کو بتایا۔7Yid یرُبّست کے بیٹے اِبیملک کو کِس نے مارا؟ کیا ایک عَورت نے چکّی کا پاٹ دِیوار پر سے اُس کے اُوپر اَیسا نہیں پھینکا کہ وہ تیبِض میں مَر گیا؟ سو تُم شہر کی دِیوار کے نزدِیک کیوں گئے؟ تو پِھر تُو کہنا کہ تیرا خادِم حِتّی اورِیّا ہ بھی مَر گیا ہے۔:Xod تب اگر اَیسا ہو کہ بادشاہ کو غُصّہ آ جائے اور وہ تُجھ سے کہنے لگے کہ تُم لڑنے کو شہر کے اَیسے نزدِیک کیوں چلے گئے؟ کیا تُم نہیں جانتے تھے کہ وہ دِیوار پر سے تِیر ماریں گے؟۔W#d اور اُس نے قاصِد کو تاکِید کر دی کہ جب تُو بادشاہ سے جنگ کا سب حال عرض کر چُکے۔iVMd تب یوآب نے آدمی بھیج کر جنگ کا سب حال داؤُد کو بتایا۔mUUd اور اُس شہر کے لوگ نِکلے اور یوآب سے لڑے اور وہاں داؤُد کے خادِموں میں سے تھوڑے سے لوگ کام آئے اور حِتّی اورِیّا ہ بھی مَر گیا۔tTcd اور یُوں ہُؤا کہ جب یوآب نے اُس شہر کا مُلاحظہ کر لِیا تو اُس نے اورِیّا ہ کو اَیسی جگہ رکھّا جہاں وہ جانتا تھا کہ بہادُر مَرد ہیں۔wSid اور اُس نے خَط میں یہ لِکھا کہ اورِیّا ہ کو گُھمسان میں سب سے آگے رکھنا اور تُم اُس کے پاس سے ہٹ جانا تاکہ وہ مارا جائے اور جان بحق ہو۔R'd صُبح کو داؤُد نے یوآ ب کے لِئے ایک خَط لِکھا اور اُسے اورِیّا ہ کے ہاتھ بھیجا۔mQUd اور جب داؤُد نے اُسے بُلایا تو اُس نے اُس کے حضُور کھایا پِیا اور اُس نے اُسے پِلا کر متوالا کِیا اور شام کو وہ باہر جا کر اپنے مالِک کے اور خادِموں کے ساتھ اپنے بِستر پر سو رہا پر اپنے گھر کو نہ گیا۔P!d پِھر داؤُد نے اورِیّا ہ سے کہا کہ آج بھی تُو یہِیں رہ جا ۔ کل مَیں تُجھے روانہ کر دُوں گا ۔ سو اورِیّا ہ اُس دِن اور دُوسرے دِن بھی یروشلیِم میں رہا۔%OEd اورِیّا ہ نے داؤُد سے کہا کہ صندُوق اور اِسرا ئیل اور یہُودا ہ جھونپڑِیوں میں رہتے ہیں اور میرا مالِک یوآب اور میرے مالِک کے خادِم کُھلے مَیدان میں ڈیرے ڈالے ہُوئے ہیں تو کیا مَیں اپنے گھر جاؤُں اور کھاؤُں پِیوں اور اپنی بِیوی کے ساتھ سوؤُں؟ تیری حیات اور تیری جان کی قَسم مُجھ سے یہ بات نہ ہو گی۔N%d اور جب اُنہوں نے داؤُد کو یہ بتایا کہ اورِیّا ہ اپنے گھر نہیں گیا تو داؤُد نے اورِیّا ہ سے کہا کیا تُو سفر سے نہیں آیا؟ پس تُو اپنے گھر کیوں نہ گیا؟۔?Myd پر اورِیّا ہ بادشاہ کے گھر کے آستانہ پر اپنے مالِک کے اور سب خادِموں کے ساتھ سویا اور اپنے گھر نہ گیا۔/LYd پِھر داؤُد نے اورِیّا ہ سے کہا کہ اپنے گھر جا اور اپنے پاؤں دھو اور اورِیّاہ بادشاہ کے محلّ سے نِکلا اور بادشاہ کی طرف سے اُس کے پِیچھے پِیچھے ایک خوان بھیجا گیا۔GK d اور جب اورِیّا ہ آیا تو داؤُد نے پُوچھا کہ یوآب کَیسا ہے اور لوگوں کا کیا حال ہے اور جنگ کَیسی ہو رہی ہے؟۔bJ?d اور داؤُد نے یوآ ب کو کہلا بھیجا کہ حِتّی اورِیّا ہ کو میرے پاس بھیج دے ۔ سو یوآب نے اورِیّاہ کو داؤُد کے پاس بھیج دِیا۔I5d اور وہ عَورت حامِلہ ہو گئی ۔ سو اُس نے داؤُد کے پاس خبر بھیجی کہ مَیں حامِلہ ہُوں۔#HAd اور داؤُد نے لوگ بھیج کر اُسے بُلا لِیا ۔ وہ اُس کے پاس آئی اور اُس نے اُس سے صُحبت کی (کیونکہ وہ اپنی ناپاکی سے پاک ہو چُکی تھی) ۔ پِھر وہ اپنے گھر کو چلی گئی۔zGod تب داؤُد نے لوگ بھیج کر اُس عَورت کا حال دریافت کِیا اور کِسی نے کہا کیا وہ الِعام کی بیٹی بت سبع نہیں جو حِتّی اورِیّاہ کی بِیوی ہے؟۔5Fed اور شام کے وقت داؤُد اپنے پلنگ پر سے اُٹھ کر بادشاہی محلّ کی چھت پر ٹہلنے لگا اور چھت پر سے اُس نے ایک عَورت کو دیکھا جو نہا رہی تھی اور وہ عَورت نِہایت خُوب صُورت تھی۔%E Gd اور اَیسا ہُؤا کہ دُوسرے سال جِس وقت بادشاہ جنگ کے لِئے نِکلتے ہیں داؤُد نے یوآ ب اور اُس کے ساتھ اپنے خادِموں اور سب اِسرائیلِیوں کو بھیجا اور اُنہوں نے بنی عمُّون کو قتل کِیا اور ربّہ کو جا گھیرا پر داؤُد یروشلِیم ہی میں رہا۔iDMd اور جب اُن بادشاہوں نے جو ہدد عزر کے خادِم تھے دیکھا کہ وہ اِسرائیلِیوں سے ہار گئے تو اُنہوں نے اِسرائیلِیوں سے صُلح کر لی اور اُن کی خِدمت کرنے لگے ۔ غرض ارامی بنی عمُّون کی پِھر کُمک کرنے سے ڈرے۔WC)d اور ارامی اِسرائیلِیوں کے سامنے سے بھاگے اور داؤُد نے ارامیوں کے سات سَو رتھوں کے آدمی اور چالِیس ہزار سوار قتل کر ڈالے اور اُن کی فَوج کے سردار سُوبک کو اَیسا مارا کہ وہ وہِیں مَر گیا۔,BSd اور داؤُد کو خبر مِلی ۔ سو اُس نے سب اِسرائیلِیوں کو اِکٹھّا کِیا اور یَردن کے پار ہو کر حلام میں آیا اور ارامیوں نے داؤُد کے مُقابِل صف آرائی کی اور اُس سے لڑے۔A/d اور ہدد عزر نے لوگ بھیجے اور اُن ارامیوں کو جو دریایِ فرات کے پار تھے لے آیا اور وہ حلام میں آئے اور ہدد عزر کی فَوج کا سِپہ سالار سُوبک اُن کا سردار تھا۔@/d جب ارامیوں نے دیکھا کہ اُنہوں نے اِسرائیلِیوں سے شِکست کھائی تو وہ سب جمع ہُوئے۔?5d جب بنی عمُّون نے دیکھا کہ ارامی بھاگ گئے تو وہ بھی ابِیشے کے سامنے سے بھاگ کر شہر کے اندر گُھس گئے ۔ تب یوآ ب بنی عمُّون کے پاس سے لَوٹ کر یروشلِیم میں آیا۔6>gd پس یوآب اور وہ لوگ جو اُس کے ساتھ تھے ارامیوں پر حملہ کرنے کو آگے بڑھے اور وہ اُس کے آگے سے بھاگے۔]=5d سو خُوب حَوصلہ رکھ اور ہم سب اپنی قَوم اور اپنے خُدا کے شہروں کی خاطِر مَردانگی کریں اور خُداوند جو بِہتر جانے سو کرے۔<d پِھر اُس نے کہا اگر ارامی مُجھ پر غالِب ہونے لگیں تو تُو میری کُمک کرنا اور اگر بنی عمُّون تُجھ پر غالِب ہونے لگیں تو مَیں آ کر تیری کُمک کرُوں گا۔:;od اور باقی لوگوں کو اپنے بھائی ابِیشے کے ہاتھ سَونپ دِیا اور اُس نے بنی عمُّون کے مُقابِل صف باندھی۔1:]d جب یوآب نے دیکھا کہ اُس کے آگے اور پِیچھے دونوں طرف لڑائی کے لِئے صف بندھی ہے تو اُس نے بنی اِسرائیل کے خاص لوگوں کو چُن لِیا اور ارامیوں کے مُقابِل اُن کی صف باندھی۔ 9d تب بنی عمُّون نِکلے اور اُنہوں نے پھاٹک کے پاس ہی لڑائی کے لِئے صف باندھی اور ضوباہ اور رحو ب کے ارامی اور طوب اور معکہ کے لوگ مَیدان میں الگ تھے۔|8sd اور داؤُد نے یہ سُن کر یوآب اور بہادُروں کے سارے لشکر کو بھیجا۔Y7-d جب بنی عمُّون نے دیکھا کہ وہ داؤُد کے آگے نفرت انگیز ہو گئے تو بنی عمُّون نے لوگ بھیجے اور بَیت رحو ب کے ارامیوں اورضوباہ کے ارامیوں میں سے بِیس ہزار پِیادوں کو اور معکہ کے بادشاہ کو ایک ہزار سِپاہِیوں سمیت اور طوب کے بارہ ہزار آدمِیوں کو اُجرت پر بُلا لِیا۔W6)d جب داؤُد کو خبر پُہنچی تو اُس نے اُن سے مِلنے کو لوگ بھیجے اِس لِئے کہ یہ آدمی نِہایت شرمِندہ تھے ۔ سو بادشاہ نے فرمایا کہ جب تک تُمہاری داڑھی نہ بڑھے یریحُو میں رہو ۔ اُس کے بعد چلے آنا۔|5sd تب حنُون نے داؤُد کے خادِموں کو پکڑ کر اُن کی آدھی آدھی داڑھی مُنڈوائی اور اُن کی پوشاک بِیچ سے سُرِین تک کٹوا کر اُن کو رُخصت کر دِیا۔4d اور بنی عمُّون کے سرداروں نے اپنے مالِک حنُون سے کہا تُجھے کیا یہ گُمان ہے کہ داؤُد تیرے باپ کی تعظِیم کرتا ہے کہ اُس نے تسلّی دینے والے تیرے پاس بھیجے ہیں؟ کیا داؤُد نے اپنے خادِم تیرے پاس اِس لِئے نہیں بھیجے ہیں کہ شہر کا حال دریافت کر کے اور اِس کا بھید لے کر وہ اِس کو غارت کرے؟۔N3d تب داؤُد نے کہا کہ مَیں ناحس کے بیٹے حنُون کے ساتھ مِہربانی کرُوں گا جَیسے اُس کے باپ نے میرے ساتھ مِہربانی کی ۔ سو داؤُد نے اپنے خادِم بھیجے تاکہ اُن کی معرفت اُس کے باپ کے بارہ میں اُسے تسلّی دے چُنانچہ داؤُد کے خادِم بنی عمُّون کی سرزمِین میں آئے۔82 md اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ بنی عمُّون کا بادشاہ مَر گیا اور اُس کا بیٹا حنُون اُس کا جانشِین ہُؤا۔c1Ad سو مفِیبو ست یروشلِیم میں رہنے لگا کیونکہ وہ ہمیشہ بادشاہ کے دسترخوان پر کھانا کھاتا تھااور وہ دونوں پاؤں سے لنگڑا تھا۔a0=d اور مفِیبو ست کا ایک چھوٹا بیٹا تھا جِس کا نام مِیکا تھا اور جِتنے ضِیبا کے گھر میں رہتے تھے وہ سب مفِیبوست کے خادِم تھے۔+/Qd تب ضِیبا نے بادشاہ سے کہا جو کُچھ میرے مالِک بادشاہ نے اپنے خادِم کو حُکم دِیا ہے تیرا خادِم وَیسا ہی کرے گا ۔ پر مفِیبو ست کے حق میں بادشاہ نے فرمایا کہ وہ میرے دسترخوان پر اِس طرح کھانا کھائے گا کہ گویا وہ بادشاہ زادوں میں سے ایک ہے۔>.wd سو تُو اپنے بیٹوں اور نَوکروں سمیت زمِین کو اُس کی طرف سے جوت کر پَیداوار کو لے آیا کر تاکہ تیرے آقا کے بیٹے کے کھانے کو روٹی ہو پر مفِیبو ست جو تیرے آقا کا بیٹا ہے میرے دسترخوان پر ہمیشہ کھانا کھائے گا اور ضِیبا کے پندرہ بیٹے اوربِیس نَوکر تھے۔-d تب بادشاہ نے ساؤُل کے خادِم ضِیبا کو بُلایا اور اُس سے کہا کہ مَیں نے سب کُچھ جو ساؤُل اور اُس کے سارے گھرانے کا تھا تیرے آقا کے بیٹے کو بخش دِیا۔6,gd تب اُس نے سِجدہ کِیا اور کہا کہ تیرا بندہ ہے کیا چِیز جو تُو مُجھ جَیسے مَرے کُتّے پر نِگاہ کرے؟۔h+Kd داؤُد نے اُس سے کہا مت ڈر کیونکہ مَیں تیرے باپ یُونتن کی خاطِر ضرُور تُجھ پر مِہربانی کرُوں گا اور تیرے باپ ساؤُل کی ساری زمِین تُجھے پھیر دُوں گا اور تُو ہمیشہ میرے دسترخوان پر کھانا کھایا کر۔2*_d اور ساؤُل کے بیٹے یُونتن کا بیٹا مفِیبو ست داؤُد کے پاس آیا اور اُس نے مُنہ کے بل گِر کر سِجدہ کِیا۔ تب داؤُد نے کہا مفِیبو ست! اُس نے جواب دِیا تیرا بندہ حاضِر ہے۔/)Yd سو داؤُد بادشاہ نے لوگ بھیج کر لُود بار سے عمّی ایل کے بیٹے مکِیر کے گھر سے اُسے بُلوا لِیا۔i(Md تب بادشاہ نے اُس سے پُوچھا وہ کہاں ہے؟ ضِیبا نے بادشاہ کو جواب دِیا دیکھ وہ لُود بار میں عمّی ایل کے بیٹے مکِیر کے گھر میں ہے۔?'yd تب بادشاہ نے اُس سے کہا کیا ساؤُل کے گھرانے میں سے کوئی نہیں رہا تاکہ مَیں اُس پر خُدا کی سی مِہربانی کرُوں؟ ضِیبا نے بادشاہ سے کہا یُونتن کا ایک بیٹا رہ گیا ہے جو لنگڑا ہے۔&1d اور ساؤُل کے گھرانے کا ایک خادِم بنام ضِیبا تھا ۔ اُسے داؤُد کے پاس بُلا لائے ۔ بادشاہ نے اُس سے کہا کیا تُو ضِیبا ہے؟ اُس نے کہا ہاں تیرا بندہ وُہی ہے۔E% d پِھر داؤُد نے کہا کیا ساؤُل کے گھرانے میں سے کوئی باقی ہے جِس پر مَیں یُونتن کی خاطِر مِہربانی کرُوں ؟۔.$Wdاور یہو یدع کا بیٹا بنایا ہ کریتِیوں اور فلیتِیوں کا سردار تھا اورداؤُد کے بیٹے کاہِن تھے۔(#Kdاور اخِیطو ب کا بیٹا صدُو ق اور ابی یاتر کا بیٹا اخِیملک کاہِن تھے اور شرایا ہ مُنشی تھا۔""?dاور ضرویاہ کا بیٹا یوآ ب لشکر کا سردار تھا اور اخِیلُود کا بیٹا یہُو سفط مُورِّخ تھا۔3!adاور داؤُد نے کُل اِسرا ئیل پر سلطنت کی اور داؤُد اپنی سب رعیّت کے ساتھ عدل و اِنصاف کرتا تھا۔6 gdاور اُس نے ادُو م میں چَوکِیاں بِٹھائِیں بلکہ سارے ادُوم میں چَوکِیاں بِٹھائِیں اور سب ادُومی داؤُد کے خادِم بنے اور خُداوند نے داؤُد کو جہاں کہِیں وہ گیا فتح بخشی۔,Sd اور داؤُد کا بڑا نام ہُؤا جب وہ نمک کی وادی میں ارامیوں کے اٹھارہ ہزار آدمی مار کر لَوٹا۔{d یعنی ارامیوں اور موآبیوں اور بنی عمُّون اور فِلستِیوں اور عمالِیقِیوں کے سونے چاندی اور ضوباہ کے بادشاہ رحوب کے بیٹے ہددعز ر کی لُوٹ کو۔d اور داؤُد بادشاہ نے اُن کو خُداوند کے لِئے مخصُوص کِیا ۔ اَیسے ہی اُس نے اُن سب قَوموں کے سونے چاندی کو مخصُوص کِیا جِن کو اُس نے مغلُوب کِیا تھا۔>wd تو تُوغی نے اپنے بیٹے یُورام کو داؤُد بادشاہ کے پاس بھیجا کہ اُسے سلام کہے اور مُبارک باد دے اِس لِئے کہ اُس نے ہدد عزر سے جنگ کر کے اُسے مار لِیا کیونکہ ہدد عزر تُوغی سے لڑا کرتا تھا اور یُورام چاندی اور سونے اور پِیتل کے ظرُوف اپنے ساتھ لایا۔'d اور جب حمات کے بادشاہ تُوغی نے سُنا کہ داؤُد نے ہدد عزر کا سارا لشکر مار لِیا۔1dاور داؤُد بادشاہ بطاہ اور بیرُو تی سے جو ہدد عزر کے شہر تھے بُہت سا پِیتل لے آیا۔4cdاور داؤُد نے ہدد عزر کے مُلازِموں کی سونے کی ڈھالیں چِھین لِیں اور اُن کو یروشلِیم میں لے آیا۔/Ydتب داؤُد نے دمشق کے ارام میں سِپاہِیوں کی چَوکِیاں بِٹھائِیں سو ارامی بھی داؤُد کے خادِم بن کر ہدئے لانے لگے اور خُداوند نے داؤُد کو جہاں کہِیں وہ گیا فتح بخشی۔Ndاور جب دمشق کے ارامی ضوباہ کے بادشاہ ہدد عزر کی کُمک کو آئے تو داؤُد نے ارامیوں کے بائِیس ہزار آدمی قتل کِئے۔>wdاور داؤُد نے اُس کے ایک ہزار سات سَو سوار اور بِیس ہزار پِیادے پکڑ لِئے اور داؤُدنے رتھوں کے سب گھوڑوں کی کھُونچیں کاٹِیں پر اُن میں سے سَو رتھوں کے لِئے گھوڑے بچا رکھّے۔xkdاور داؤُد نے ضوبا ہ کے بادشاہ رحوب کے بیٹے ہدد عزر کو بھی جب وہ اپنی دریایِ فرات پر کی سلطنت پر پِھر قبضہ کرنے کو جا رہا تھا مار لِیا۔tcdاور اُس نے موآب کو مارا اور اُن کو زمِین پر لِٹا کر رسّی سے ناپا ۔ سو اُس نے قتل کرنے کے لِئے دو رسِّیوں سے ناپا اور جِیتا چھوڑنے کے لِئے ایک پُوری رسّی سے ۔ یُوں موآبی داؤُد کے خادِم بن کر ہدئے لانے لگے۔p ]dاِس کے بعد داؤُد نے فِلستِیوں کو مارا اور اُن کو مغلُوب کِیا اور داؤُد نے دارُالحُکومت کی عِنان فِلستِیوں کے ہاتھ سے چِھین لی۔Mdسو اب اپنے بندہ کے گھرانے کو برکت دینا منظُور کر تاکہ وہ سدا تیرے رُوبرُو پایدار رہے کہ تُو ہی نے اَے مالِک خُداوند یہ کہا ہے اور تیری ہی برکت سے تیرے بندہ کا گھرانا سدا مُبارک رہے!۔H dاور اَے مالِک خُداوند تُو خُدا ہے اور تیری باتیں سچّی ہیں اور تُو نے اپنے بندہ سے اِس نیکی کا وعدہ کِیا ہے۔T#dکیونکہ تُونے اَے ربُّ الافواج اِسرا ئیل کے خُدا اپنے بندہ پر ظاہِر کِیا اور فرمایا کہ مَیں تیرا گھرانا بنائے رکھُّوں گا اِس لِئے تیرے بندہ کے دِل میں یہ آیا کہ تیرے آگے یہ مُناجات کرے۔dاور سدا یہ کہہ کہہ کر تیرے نام کی بڑائی کی جائے کہ ربُّ الافواج اِسرا ئیل کا خُدا ہے اور تیرے بندہ داؤُد کا گھرانا تیرے حضُور قائِم کِیا جائے گا۔$Cdاور اب تُو اَے خُداوند خُدا اُس بات کو جو تُو نے اپنے بندہ اور اُس کے گھرانے کے حق میں فرمائی ہے سدا کے لِئے قائِم کر دے اور جَیسا تُو نے فرمایا ہے وَیسا ہی کر۔ }dاور تُو نے اپنے لِئے اپنی قَوم بنی اِسرائیل کو مُقرّر کِیا تاکہ وہ ہمیشہ کے لِئے تیری قَوم ٹھہرے اور تُو آپ اَے خُداوند اُن کا خُدا ہُؤا۔" ?dاور دُنیا میں وہ کَون سی ایک قَوم ہے جو تیرے لوگوں یعنی اِسرا ئیل کی مانِند ہے جِسے خُدا نے جا کر اپنی قَوم بنانے کو چُھڑایا تاکہ وہ اپنا نام کرے (اور تُمہاری خاطِر بڑے بڑے کام) اور اپنے مُلک کے لِئے اور اپنی قَوم کے آگے جِسے تُو نے مِصر کی قَوموں سے اور اُن کے دیوتاؤں سے رہائی بخشی ہَولناک کام کرے؟۔ dسو تُو اَے خُداوند خُدا بزُرگ ہے کیونکہ جَیسا ہم نے اپنے کانوں سے سُنا ہے اُس کے مُطابِق کوئی تیری مانِند نہیں اور تیرے سِوا کوئی خُدا نہیں۔F dتُو نے اپنے کلام کی خاطِر اور اپنی مرضی کے مُطابِق یہ سب بڑے کام کِئے تاکہ تیرا بندہ اُن سے واقِف ہو جائے۔/ Ydاور داؤُد تُجھ سے اَور کیا کہہ سکتا ہے؟ کیونکہ اَے مالِک خُداوند تُو اپنے بندہ کو جانتا ہے۔Kdتَو بھی اَے مالِک خُداوند یہ تیری نظر میں چھوٹی بات تھی کیونکہ توُ نے اپنے بندہ کے گھرانے کے حق میں بُہت مُدّت تک کا ذِکر کِیا ہے اور وہ بھی اَے مالِک خُداوند آدمِیوں کے طرِیقہ پر۔5dتب داؤُد بادشاہ اندر جا کر خُداوند کے آگے بَیٹھا اور کہنے لگا اَے مالِک خُداوند مَیں کَون ہُوں اور میرا گھرانا کیا ہے کہ تُو نے مُجھے یہاں تک پُہنچایا؟۔dجَیسی یہ سب باتیں اور یہ ساری رویا تھی وَیسا ہی ناتن نے داؤُد سے کہا۔$Cdاور تیرا گھر اور تیری سلطنت سدا بنی رہے گی ۔ تیرا تخت ہمیشہ کے لِئے قائِم کِیا جائے گا۔Fdپر میری رحمت اُس سے جُدانہ ہو گی جَیسے مَیں نے اُسے ساؤُل سے جُدا کِیا جِسے مَیں نے تیرے آگے سے دفع کِیا۔ dاور مَیں اُس کا باپ ہُوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا ۔ اگر وہ خطا کرے تو مَیں اُسے آدمِیوں کی لاٹھی اَور بنی آدم کے تازِیانوں سے تنبِیہ کرُوں گا۔-Ud وُہی میرے نام کا ایک گھر بنائے گا اور مَیں اُس کی سلطنت کا تخت ہمیشہ کے لِئے قائِم کرُوں گا۔1]d اور جب تیرے دِن پُورے ہو جائیں گے اور تُو اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جائے گا تو مَیں تیرے بعد تیری نسل کو جو تیرے صُلب سے ہو گی کھڑا کر کے اُس کی سلطنت کو قائِم کرُوں گا۔&Gd اور جَیسا اُس دِن سے ہوتا آیا جب سے مَیں نے حُکم دِیا کہ میری قَوم اِسرا ئیل پر قاضی ہوں اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ تُجھ کو تیرے سب دُشمنوں سے آرام مِلے ۔ ماسِوا اِس کے خُداوند تُجھ کو بتاتا ہے کہ خُداوند تیرے گھر کو بنائے رکھّے گا۔d اور مَیں اپنی قَوم اِسرا ئیل کے لِئے ایک جگہ مُقرّر کرُوں گا اور وہاں اُن کو جماؤُں گا تاکہ وہ اپنی ہی جگہ بسیں اور پِھر ہٹائے نہ جائیں اور شرارت کے فرزند اُن کو پِھر دُکھ نہیں دینے پائیں گے جَیسا پہلے ہوتا تھا۔"~?d اور مَیں جہاں جہاں تُو گیا تیرے ساتھ رہا اور تیرے سب دُشمنوں کو تیرے سامنے سے کاٹ ڈالا ہے اور مَیں دُنیا کے بڑے بڑے لوگوں کے نام کی طرح تیرا نام بڑا کرُوں گا۔\}3dسو اب تُو میرے بندہ داؤُدسے کہہ کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے بھیڑسالہ سے جہاں تُو بھیڑ بکریوں کے پِیچھے پِیچھے پِھرتا تھا لِیا تاکہ تُو میری قَوم اِسرا ئیل کا پیشوا ہو۔"|?dاور جہاں جہاں مَیں سب بنی اِسرائیل کے ساتھ پِھرتا رہا کیا مَیں نے کہِیں کِسی اِسرائیلی قبِیلہ سے جِسے مَیں نے حُکم کِیا کہ میری قَوم اِسرا ئیل کی گلّہ بانی کرو یہ کہا کہ تُم نے میرے لِئے دیودار کی لکڑیوں کا گھر کیوں نہیں بنایا؟۔n{Wdکیونکہ جب سے مَیں بنی اِسرائیل کو مِصر سے نِکال لایا آج کے دِن تک کِسی گھر میں نہیں رہا بلکہ خَیمہ اور مسکن میں پِھرتا رہا ہُوں۔>zwdجا اور میرے بندہ داؤُد سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُو میرے رہنے کے لِئے ایک گھر بنائے گا؟۔ p~}'{DyxnwutsrrTqpponTlwkkjOihJfe dGc.a`_^]h\[ZYX=WUUUOT0RQPONM:LKJ.H*GOF EWD`CpBAAZ??>=D<9x87654210 .-,*Y)(T&&*%?$"!!6 +   I | v{]qdاور سارا مُلک بُلند آواز سے رویا اور سب لوگ پار ہو گئے اور بادشاہ خُود نہرِ قِدرو ن کے پار ہُؤا اور سب لوگوں نے پار ہو کر دشت کی راہ لی۔N\dسو داؤُد نے اِتی سے کہا چل پار جا اور جاتی اِتی اور اُس کے سب لوگ اور سب ننّھے بچّے جو اُس کے ساتھ تھے پار گئے۔G[ dتب اِتی نے بادشاہ کو جواب دِیا خُداوند کی حیات کی اور میرے مالِک بادشاہ کی جان کی قَسم جہاں کہِیں میرا مالِک بادشاہ خواہ مَرتے خواہ جِیتے ہو گا وہِیں ضرُور تیرا خادِم بھی ہو گا۔lZSdتُو کل ہی تو آیا ہے سو کیا آج مَیں تُجھے اپنے ساتھ اِدھر اُدھر پِھراؤُں جِس حال کہ مُجھے جِدھر جا سکتا ہُوں جانا ہے؟ سو تُو لَوٹ جا اور اپنے بھائِیوں کو ساتھ لیتا جا ۔ رحمت اور سچّائی تیرے ساتھ ہوں۔Y3dتب بادشاہ نے جاتی اِتی سے کہا تُو ہمارے ساتھ کیوں چلتا ہے؟ تُو لَوٹ جا اور بادشاہ کے ساتھ رہ کیونکہ تُو پردیسی اور جلا وطن بھی ہے ۔ سو اپنی جگہ کو لَوٹ جا۔0X[dاور اُس کے سب خادِم اُس کے برابر سے ہوتے ہُوئے آگے گئے اور سب کریتی اور سب فلیتی اور سب جاتی یعنی وہ چھ سَو آدمی جو جات سے اُس کے ساتھ آئے تھے بادشاہ کے سامنے آگے چلے۔W'dاور بادشاہ نِکلا اور سب لوگ اُس کے پِیچھے چلے اور وہ بَیت مِر حاق میں ٹھہر گئے۔Vdتب بادشاہ نِکلا اور اُس کا سارا گھرانا اُس کے پِیچھے چلا اور بادشاہ نے دس عَورتیں جو حرمیں تِھیں گھر کی نِگہبانی کے لِئے پِیچھے چھوڑ دِیں۔IU dبادشاہ کے خادِموں نے بادشاہ سے کہا دیکھ تیرے خادِم جو کُچھ ہمارا مالِک بادشاہ چاہے اُسے کرنے کو تیّار ہیں۔T+dاور داؤُد نے اپنے سب مُلازِموں سے جو یروشلِیم میں اُس کے ساتھ تھے کہا اُٹھو بھاگ چلیں ۔ نہیں تو ہم میں سے ایک بھی ابی سلو م سے نہیں بچے گا ۔ چلنے کی جلدی کرو نہ ہو کہ وہ ہم کو جھٹ آ لے اور ہم پر آفت لائے اور شہر کو تہِ تیغ کرے۔S1d اور ایک قاصِد نے آ کر داؤُد کو خبر دی کہ بنی اِسرائیل کے دِل ابی سلو م کی طرف ہیں۔TR#d اور ابی سلو م نے قُربانیاں گُذرانتے وقت جِلونی اخِیُتفل کو جو داؤُد کا مُشِیر تھا اُس کے شہر جِلوہ سے بُلوایا ۔ یہ بڑی بھاری سازِش تھی اور ابی سلو م کے پاس لوگ برابر بڑھتے ہی جاتے تھے۔}Qud اور ابی سلو م کے ساتھ یروشلِیم سے دو سَو آدمی جِن کو دعوت دی گئی تھی گئے تھے ۔ وہ سادہ دِلی سے گئے تھے اور اُن کو کِسی بات کی خبر نہیں تھی۔7Pid اور ابی سلو م نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں جاسُوس بھیج کر مُنادی کرا دی کہ جَیسے ہی تُم نرسِنگے کی آواز سُنو تو بول اُٹھنا کہ ابی سلو م حبرُو ن میں بادشاہ ہو گیا ہے۔}Oud بادشاہ نے اُس سے کہا کہ سلامت جا ۔ سو وہ اُٹھا اور حبرُو ن کو گیا۔.NWdکیونکہ جب مَیں ارام کے جسُور میں تھا تو تیرے خادِم نے یہ مَنّت مانی تھی کہ اگر خُداوند مُجھے پِھر یروشلِیم میں سچ مُچ پُہنچا دے تو مَیں خُداوند کی عِبادت کرُوں گا۔$MCdاور چالِیس برس کے بعد یُوں ہُؤا کہ ابی سلو م نے بادشاہ سے کہا مُجھے ذرا جانے دے کہ مَیں اپنی مَنّت جو مَیں نے خُداوند کے لِئے مانی ہے حبرُو ن میں پُوری کرُوں۔Ldاور ابی سلو م سب اِسرائیلِیوں سے جو بادشاہ کے پاس فَیصلہ کے لِئے آتے تھے اِسی طرح پیش آتا تھا ۔ یُوں ابی سلو م نے اِسرا ئیل کے لوگوں کے دِل موہ لِئے۔VK'dاور جب کوئی ابی سلو م کے نزدِیک آتا تھا کہ اُسے سِجدہ کرے تو وہ ہاتھ بڑھا کر اُسے پکڑ لیتا اور اُس کو بوسہ دیتا تھا۔$JCdاور ابی سلو م یہ بھی کہا کرتا تھا کہ کاش مَیں مُلک کا قاضی بنایا گیا ہوتا تو ہر شخص جِس کا کوئی مُقدّمہ یا دعویٰ ہوتا میرے پاس آتا اور مَیں اُس کا اِنصاف کرتا!۔_I9dپِھر ابی سلو م اُس سے کہتا دیکھ تیری باتیں تو ٹِھیک اور سچّی ہیں لیکن کوئی بادشاہ کی طرف سے مُقرّر نہیں ہے جو تیری سُنے۔eHEdاور ابی سلو م سویرے اُٹھ کر پھاٹک کے راستہ کے برابر کھڑا ہو جاتا اور جب کوئی اَیسا آدمی آتا جِس کا مُقدّمہ فَیصلہ کے لِئے بادشاہ کے پاس جانے کو ہوتا تو ابی سلو م اُسے بُلا کر پُوچھتا تھا کہ تُو کِس شہر کا ہے؟ اور وہ کہتا کہ تیرا خادِم اِسرا ئیل کے فُلانے قبِیلہ کا ہے۔XG -dاِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ ابی سلو م نے اپنے لِئے ایک رتھ اور گھوڑے اور پچاس آدمی تیّار کِئے جو اُس کے آگے آگے دَوڑیں۔YF-d!تب یوآب نے بادشاہ کے پاس جا کر اُسے یہ پَیغام دِیا اور جب اُس نے ابی سلو م کو بُلوایا تب وہ بادشاہ کے پاس آیا اور بادشاہ کے آگے زمِین پر سرنِگُوں ہو گیا اور بادشاہ نے ابی سلو م کو بوسہ دِیا۔yEmd ابی سلو م نے یوآب کو جواب دِیا کہ دیکھ مَیں نے تُجھے کہلا بھیجا کہ یہاں آ تاکہ مَیں تُجھے بادشاہ کے پاس یہ کہنے کو بھیجُوں کہ مَیں جسُور سے کیوں یہاں آیا؟ میرے لِئے اب تک وہِیں رہنا بِہتر ہوتا ۔ سو اب بادشاہ مُجھے اپنا دِیدار دے اور اگر مُجھ میں کوئی بدی ہو تو وہ مُجھے مار ڈالے۔RDdتب یوآب اُٹھا اور ابی سلو م کے پاس اُس کے گھر جا کر اُس سے کہنے لگا تیرے خادِموں نے میرے کھیت میں آگ کیوں لگا دی؟۔FCdاِس لِئے اُس نے اپنے مُلازِموں سے کہا کہ دیکھو یوآب کا کھیت میرے کھیت سے لگا ہے اور اُس میں جَو ہیں سو جا کر اُس میں آگ لگا دو اور ابی سلو م کے مُلازِموں نے اُس کھیت میں آگ لگا دی۔B dسو ابی سلو م نے یوآب کو بُلوایا تاکہ اُسے بادشاہ کے پاس بھیجے پر اُس نے اُس کے پاس آنے سے انِکار کِیا اور اُس نے دوبارہ بُلوایا لیکن وہ نہ آیا۔ Adاور ابی سلو م پُورے دو برس یروشلیِم میں رہا اور بادشاہ کا مُنہ نہ دیکھا۔>@wdاور ابی سلو م سے تِین بیٹے پَیدا ہُوئے اور ایک بیٹی جِس کا نام تمر تھا ۔ وہ بُہت خُوب صُورت عَورت تھی۔? dاور جب وہ اپنا سر مُنڈواتا تھا (کیونکہ ہر سال کے آخِر میں وہ اُسے مُنڈواتا تھا اِس لِئے کہ اُس کے بال گھنے تھے سو وہ اُن کو مُنڈواتا تھا) تو اپنے سر کے بال وزن میں شاہی تول کے مُطابِق دو سَو مِثقال کے برابر پاتا تھا۔*>Odاور سارے اِسرا ئیل میں کوئی شخص ابی سلو م کی طرح اُس کے حُسن کے سبب سے تعرِیف کے قابِل نہ تھا کیونکہ اُس کے پاؤں کے تلوے سے سر کے چاند تک اُس میں کوئی عَیب نہ تھا۔g=Idتب بادشاہ نے فرمایا وہ اپنے گھر جائے اور میرا مُنہ نہ دیکھے ۔ سو ابی سلو م اپنے گھر گیا اور وہ بادشاہ کا مُنہ دیکھنے نہ پایا۔<dپِھر یوآب اُٹھا اور جسُور کو گیا اور ابی سلو م کو یروشلیِم میں لے آیا۔;3dتب یوآب زمِین پر اَوندھا ہو کر گِرا اور سِجدہ کِیا اور بادشاہ کو مُبارک باد دی اور یوآب کہنے لگا آج تیرے بندہ کو یقِین ہُؤا اَے میرے مالِک بادشاہ کہ مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہے اِس لِئے کہ بادشاہ نے اپنے خادِم کی عرض پُوری کی۔7:idتب بادشاہ نے یوآب سے کہا دیکھ مَیں نے یہ بات مان لی ۔ سو تُو جا اور اُس جوان ابی سلو م کو پِھر لے آ۔F9dاور تیرے خادِم یوآب نے یہ کام اِس لِئے کِیا تاکہ اُس مضمُون کے رنگ ہی کو پلٹ دے اور میرا مالِک دانِش مند ہے جِس طرح خُدا کے فرِشتہ میں سمجھ ہوتی ہے کہ دُنیا کی سب باتوں کو جان لے۔28_dبادشاہ نے کہا کیا اِس سارے مُعاملہ میں یوآب کا ہاتھ تیرے ساتھ ہے؟ اُس عَورت نے جواب دِیا تیری جان کی قَسم اَے میرے مالِک بادشاہ کوئی اِن باتوں سے جو میرے مالِک بادشاہ نے فرمائی ہیں دہنی یا بائِیں طرف نہیں مُڑ سکتا کیونکہ تیرے خادِم یوآب ہی نے مُجھے حُکم دِیا اور اُسی نے یہ سب باتیں تیری لَونڈی کو سِکھائِیں۔7dتب بادشاہ نے اُس عَورت سے کہا مَیں تُجھ سے جو کُچھ پوچُھوں تُو اُس کو ذرا بھی مُجھ سے مت چُھپانا ۔ اُس عَورت نے کہا میرا مالِک بادشاہ فرمائے۔W6)dسو تیری لَونڈی نے کہا کہ میرے مالِک بادشاہ کی بات تسلّی بخش ہو کیونکہ میرا مالِک بادشاہ نیکی اور بدی کے اِمتِیاز کرنے میں خُدا کے فرِشتہ کی مانِند ہے ۔ سو خُداوند تیرا خُدا تیرے ساتھ ہو۔5#dکیونکہ بادشاہ سُن کر ضرُور اپنی لَونڈی کو اُس شخص کے ہاتھ سے چُھڑائے گا جو مُجھے اور میرے بیٹے دونوں کو خُدا کی مِیراث میں سے نیست کر ڈالنا چاہتا ہے۔v4gdاور مَیں جو اپنے مالِک بادشاہ سے یہ بات کہنے آئی ہُوں تو اِس کا سبب یہ ہے کہ لوگوں نے مُجھے ڈرا دِیا تھا ۔ سو تیری لَونڈی نے کہا کہ مَیں آپ بادشاہ سے عرض کرُوں گی ۔ شاید بادشاہ اپنی لَونڈی کی عرض پُوری کرے۔v3gdکیونکہ ہم سب کو مَرنا ہے اور ہم زمِین پر گِرے ہُوئے پانی کی طرح ہو جاتے ہیں جو پِھر جمع نہیں ہو سکتا اور خُدا کِسی کی جان نہیں لیتا بلکہ اَیسے وسائِل نِکالتا ہے کہ جلاوطن اُس کے ہاں سے نِکالا ہُؤا نہ رہے۔2!d اُس نے جواب دِیا کہہ ۔ تب اُس عَورت نے کہا کہ تُو نے خُدا کے لوگوں کے خِلاف اَیسی تدبِیر کیوں نِکالی ہے؟ کیونکہ بادشاہ اِس بات کے کہنے سے مُجرِم سا ٹھہرتا ہے اِس لِئے کہ بادشاہ اپنے جلا وطن کو پِھر گھر لَوٹا کر نہیں لاتا۔1d تب اُس عَورت نے کہا ذرا میرے مالِک بادشاہ سے تیری لَونڈی ایک بات کہے۔\03d تب اُس نے کہا کہ مَیں عرض کرتی ہُوں کہ بادشاہ خُداوند اپنے خُدا کو یاد کرے کہ خُون کا اِنتِقام لینے والا اَور ہلاک نہ کرنے پائے تا نہ ہو کہ وہ میرے بیٹے کو ہلاک کر دیں۔ اُس نے جواب دِیا خُداوند کی حیات کی قَسم تیرے بیٹے کا ایک بال بھی زمِین پر نہیں گِرنے پائے گا۔F/d تب بادشاہ نے فرمایا جو کوئی تُجھ سے کُچھ کہے اُسے میرے پاس لے آنا اور وہ پِھر تُجھ کو چُھونے نہیں پائے گا۔.'d تقُو ع کی اُس عَورت نے بادشاہ سے کہا اَے میرے مالِک! اَے بادشاہ! سارا گُناہ مُجھ پر اور میرے باپ کے گھرانے پر ہو اور بادشاہ اور اُس کا تخت بے گُناہ رہے۔-dبادشاہ نے اُس عَورت سے کہا تُو اپنے گھر جا اور مَیں تیری بابت حُکم کرُوں گا۔,%dاور اب دیکھ کہ سب کُنبے کا کُنبہ تیری لَونڈی کے خِلاف اُٹھ کھڑا ہُؤا ہے اور وہ کہتے ہیں کہ اُس کو جِس نے اپنے بھائی کو مارا ہمارے حوالہ کر تاکہ ہم اُس کو اُس کے بھائی کی جان کے بدلے جِسے اُس نے مار ڈالا قتل کریں اور یُوں وارِث کو بھی ہلاک کر دیں ۔ اِس طرح تو وہ میرے انگارے کو جو باقی رہا ہے بُجھا دیں گے اور میرے شَوہر کا نہ تو نام نہ بقِیّہ رُویِ زمِین پر چھوڑیں گے۔/+Ydتیری لَونڈی کے دو بیٹے تھے ۔ وہ دونوں مَیدان پر آپس میں مار پِیٹ کرنے لگے اور کوئی نہ تھا جو اُن کو چُھڑا دیتا ۔ سو ایک نے دُوسرے کو اَیسی ضرب لگائی کہ اُسے مار ڈالا۔=*udبادشاہ نے اُس سے کہا تُجھے کیا ہُؤا؟ اُس نے کہا مَیں سچ مُچ ایک بیوہ ہُوں اور میرا شَوہر مَر گیا ہے۔w)idاور جب تقُو ع کی وہ عَورت بادشاہ سے باتیں کرنے لگی تو زمِین پر اَوندھے مُنہ ہو کر گِری اور سِجدہ کر کے کہا اَے بادشاہ تیری دُہائی ہے!۔8(kdاور بادشاہ کے پاس جا کر اُس سے اِس اِس طرح کہنا ۔ پِھر یوآب نے اُسے جو باتیں کہنی تِھیں سِکھائِیں۔'/dسو یوآب نے تقُو ع کو آدمی بھیج کر وہاں سے ایک دانِش مند عَورت بُلوائی اور اُس سے کہا کہ ذرا سوگ والی کا سا بھیس کر کے ماتم کے کپڑے پہن لے اور تیل نہ لگا بلکہ اَیسی عَورت کی طرح بن جا جو بڑی مُدّت سے مُردہ کے لِئے ماتم کر رہی ہو۔& !dاور ضرو یاہ کے بیٹے یوآ ب نے تاڑ لِیا کہ بادشاہ کا دِل ابی سلو م کی طرف لگا ہے۔%d 'اور داؤُد بادشاہ کے دِل میں ابی سلو م کے پاس جانے کی بڑی آرزُو تھی کیونکہ امنُو ن کی طرف سے اُسے تسلّی ہو گئی تھی اِس لِئے کہ وہ مَر چُکا تھا۔s$ad &سو ابی سلو م بھاگ کر جسُور کو گیا اور تِین برس تک وہِیں رہا۔l#Sd %لیکن ابی سلو م بھاگ کر جسُور کے بادشاہ عمِّیہُود کے بیٹے تلمی کے پاس چلا گیا اور داؤُد ہر روز اپنے بیٹے کے لِئے ماتم کرتا رہا۔s"ad $اُس نے اپنی بات ختم ہی کی تھی کہ بادشاہ زادے آپُہنچے اور چِلاّ چِلاّ کر رونے لگے اور بادشاہ اور اُس کے سب مُلازِم بھی زار زار روئے۔2!_d #تب یُوندب نے بادشاہ سے کہا کہ دیکھ بادشاہ زادے آ گئے ۔ جَیسا تیرے خادِم نے کہا تھا وَیسا ہی ہے۔> wd "اور ابی سلو م بھاگ گیا اور اُس جوان نے جو نِگہبان تھا اپنی آنکھیں اُٹھا کر نِگاہ کی اور کیا دیکھا کہ بہت سے لوگ اُس کے پِیچھے کی طرف سے پہاڑ کے دامن کے راستہ سے چلے آ رہے ہیں۔W)d !سو میرا مالِک بادشاہ اَیسا خیال کر کے کہ سب بادشاہ زادے مَر گئے اِس بات کا غم نہ کرے کیونکہ صِرف امنُو ن ہی مَرا ہے۔{d تب داؤُد کے بھائی سِمعہ کا بیٹا یُوند ب کہنے لگا کہ میرا مالِک یہ خیال نہ کرے کہ اُنہوں نے سب جوانوں کو جو بادشاہ زادے ہیں مار ڈالا ہے اِس لِئے کہ صِرف امنُو ن ہی مَرا ہے کیونکہ ابی سلو م کے اِنتِظام سے اُسی دِن سے یہ بات ٹھان لی گئی تھی جب اُس نے اُس کی بہن تمر کے ساتھ جبر کِیا تھا۔\3d تب بادشاہ نے اُٹھ کر اپنے کپڑے پھاڑے اور زمِین پر پڑ گیا اور اُس کے سب مُلازِم کپڑے پھاڑے ہُوئے اُس کے حضُور کھڑے رہے۔ d اور وہ ہنوز راستہ ہی میں تھے کہ داؤُد کے پاس یہ خبر پُہنچی کہ ابی سلو م نے سب بادشاہ زادوں کو قتل کر ڈالا ہے اور اُن میں سے ایک بھی باقی نہیں بچا۔+d چُنانچہ ابی سلو م کے نَوکروں نے امنُو ن سے وَیسا ہی کِیا جَیسا ابی سلو م نے حُکم دِیا تھا ۔ تب سب بادشاہ زادے اُٹھے اور ہر ایک اپنے خچرّ پر چڑھ کر بھاگا۔9d اور ابی سلو م نے اپنے خادِموں کو حُکم دِیا کہ دیکھو جب امنُو ن کا دِل مَے سے سرُور میں ہو اور مَیں تُم کو کہُوں کہ امنُو ن کو مارو تو تُم اُسے مار ڈالنا ۔ خَوف نہ کرنا ۔ کیا مَیں نے تُم کو حُکم نہیں دِیا؟ دِلیر اور بہادُر بنے رہو۔2_d لیکن ابی سلو م اَیسا بجِد ہُؤا کہ اُس نے امنُو ن اور سب بادشاہ زادوں کو اُس کے ساتھ جانے دِیا۔{qd تب ابی سلو م نے کہا اگر اَیسا نہیں ہو سکتا تو میرے بھائی امنُو ن کو تو ہمارے ساتھ جانے دے ۔ بادشاہ نے اُس سے کہا وہ تیرے ساتھ کیوں جائے؟۔"?d تب بادشاہ نے ابی سلو م سے کہا نہیں میرے بیٹے ہم سب کے سب نہ چلیں تا نہ ہو کہ تُجھ پر ہم بوجھ ہو جائیں اور وہ اُس سے بجِد ہُؤا تَو بھی وہ نہ گیا پر اُسے دُعا دی۔=ud سو ابی سلو م بادشاہ کے پاس آ کر کہنے لگا کہ تیرے خادِم کے ہاں بھیڑوں کے بال کترنے والے آئے ہیں سو مَیں مِنّت کرتا ہُوں کہ بادشاہ مع اپنے مُلازِموں کے اپنے خادِم کے ساتھ چلے۔3ad اور اَیسا ہُؤا کہ پُورے دو سال کے بعد بھیڑوں کے بال کُترنے والے ابی سلو م کے ہاں بعل حصو ر میں تھے جو افرائِیم کے پاس ہے اور ابی سلو م نے بادشاہ کے سب بیٹوں کو دعوت دی۔1d اور ابی سلو م نے اپنے بھائی امنُو ن سے کُچھ بُرا بھلا نہ کہا کیونکہ ابی سلو م کو امنُو ن سے نفرت تھی اِس لِئے کہ اُس نے اُس کی بہن تمر کے ساتھ جبر کِیا تھا۔yd اور جب داؤُد بادشاہ نے یہ سب باتیں سُنِیں تو نِہایت غُصّہ ہُؤا۔{d اُس کے بھائی ابی سلو م نے اُس سے کہا کیا تیرا بھائی امنُو ن تیرے ساتھ رہا ہے؟ خَیر اَے میری بہن اب چُپکی ہو رہ کیونکہ وہ تیرا بھائی ہے اور اِس بات کا غم نہ کر ۔ سو تمر اپنے بھائی ابی سلو م کے گھر میں بے کس پڑی رہی۔dCd اور تمر نے اپنے سر پر خاک ڈالی اور اپنے رنگ برنگ کے جوڑے کو جو پہنے ہُوئے تھی چاک کِیا اور سر پر ہاتھ دھر کر روتی ہُوئی چلی۔A}d اور وہ رنگ برنگ کا جوڑا پہنے ہُوئے تھی کیونکہ بادشاہوں کی کُنواری بیٹِیاں اَیسی ہی پوشاک پہنتی تِھیں ۔ غرض اُس کے خادِم نے اُس کو باہر کر دِیا اور اُس کے پِیچھے چٹکنی لگا دی۔d تب اُس نے اپنے ایک مُلازِم کو جو اُس کی خِدمت کرتا تھا بُلا کر کہا اِس عَورت کو میرے پاس سے باہر نِکال دے اور پِیچھے دروازہ کی چٹکنی لگا دے۔zod وہ کہنے لگی اَیسا نہ ہو گا کیونکہ یہ ظُلم کہ تُو مُجھے نِکالتا ہے اُس کام سے جو تُو نے مُجھ سے کِیا بدتر ہے پر اُس نے اُس کی ایک نہ سُنی۔} ud پِھر امنُو ن کو اُس سے بڑی سخت نفرت ہو گئی کیونکہ اُس کی نفرت اُس کے جذبہِ عِشق سے کہِیں بڑھ کر تھی ۔ سو امنُو ن نے اُس سے کہا اُٹھ چلی جا۔] 5d لیکن اُس نے اُس کی بات نہ مانی اور چُونکہ وہ اُس سے زورآور تھا اِس لِئے اُس نے اُس کے ساتھ جبر کِیا اور اُس سے صُحبت کی۔U %d اور بھلا مَیں اپنی رُسوائی کہاں لِئے پِھرُوں گی؟ اور تُو بھی اِسرائیلِیوں میں احمقوں میں سے ایک کی مانِند ٹھہرے گا ۔ سو تُو بادشاہ سے عرض کر کیونکہ وہ مُجھ کو تُجھ سے روک نہیں رکھّے گا۔l Sd اُس نے کہا نہیں میرے بھائی میرے ساتھ جبر نہ کر کیونکہ اِسرائیلِیوں میں کوئی اَیسا کام نہیں ہونا چاہئے ۔ تُو اَیسی حماقت نہ کر۔V 'd اور جب وہ اُن کو اُس کے نزدِیک لے گئی کہ وہ کھائے تو اُس نے اُسے پکڑ لِیا اور اُس سے کہا اَے میری بہن مُجھ سے وصل کر۔S!d تب امنُو ن نے تمر سے کہا کہ کھانا کوٹھری کے اندر لے آ تاکہ مَیں تیرے ہاتھ سے کھاؤُں ۔ سو تمر وہ پُورِیاں جو اُس نے پکائی تِھیں اُٹھا کر اُن کو کوٹھری میں اپنے بھائی امنُو ن کے پاس لائی۔H d اور توے کو لِیا اور اُس کے سامنے اُن کو اُنڈیل دِیا پر اُس نے کھانے سے اِنکار کِیا ۔ تب امنُو ن نے کہا کہ سب آدمِیوں کو میرے پاس سے باہر کر دو ۔ سو ہر ایک آدمی اُس کے پاس سے چلا گیا۔%d سو تمر اپنے بھائی امنُو ن کے گھر گئی اور وہ بِستر پر پڑا ہُؤا تھا اور اُس نے آٹا لِیا اور گُوندھا اور اُس کے سامنے پُورِیاں بنائِیں اور اُن کو پکایا۔>wd سو داؤُد نے تمر کے گھر کہلا بھیجا کہ تُو ابھی اپنے بھائی امنُو ن کے گھر جا اور اُس کے لِئے کھانا پکا۔|sd سو امنُو ن پڑ گیا اور اُس نے بِیماری کا بہانہ کر لِیا اور جب بادشاہ اُس کو دیکھنے آیا تو امنُو ن نے بادشاہ سے کہا میری بہن تمر کو ذرا آنے دے کہ وہ میرے سامنے دو پُورِیاں بنائے تاکہ مَیں اُس کے ہاتھ سے کھاؤُں۔=ud یُوند ب نے اُس سے کہا تُو اپنے بِسترپر لیٹ جا اور بِیماری کا بہانہ کر لے اور جب تیرا باپ تُجھے دیکھنے آئے تو تُو اُس سے کہنا میری بہن تمر کو ذرا آنے دے کہ وہ مُجھے کھانا دے اور میرے سامنے کھانا پکائے تاکہ مَیں دیکُھوں اور اُس کے ہاتھ سے کھاؤُں۔Nd سو اُس نے اُس سے کہا اَے بادشاہ زادے! تُو کیوں دِن بدِن دُبلا ہوتا جاتا ہے؟ کیا تُو مُجھے نہیں بتائے گا؟ تب امنُو ن نے اُس سے کہا کہ مَیں اپنے بھائی ابی سلو م کی بہن تمر پر عاشِق ہُوں۔/Yd اور داؤُد کے بھائی سمِعہ کا بیٹا یُوند ب امنُو ن کا دوست تھا اور یُوند ب بڑا چالاک آدمی تھا۔+d اور امنُو ن اَیسا کُڑھنے لگا کہ وہ اپنی بہن تمر کے سبب سے بِیمار پڑ گیا کیونکہ وہ کُنواری تھی ۔ سو امنُو ن کو اُس کے ساتھ کُچھ کرنا دُشوار معلُوم ہُؤا۔ d اور اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ داؤُد کے بیٹے ابی سلو م کی ایک خُوب صُورت بہن تھی جِس کا نام تمر تھا ۔ اُس پر داؤُد کا بیٹا امنُو ن عاشِق ہو گیا۔Y~-d اور اُس نے اُن لوگوں کو جو اُس میں تھے باہر نِکال کر اُن کو آروں اور لوہے کے ہینگوں اور لوہے کے کُلہاڑوں کے نِیچے کر دِیا اور اُن کو اِینٹوں کے پزاوے میں سے چلوایا اور اُس نے بنی عمُّون کے سب شہروں سے اَیسا ہی کِیا ۔ پِھر داؤُد اور سب لوگ یروشلِیم کو لَوٹ آئے۔z}od اور اُس نے اُن کے بادشاہ کا تاج اُس کے سر پر سے اُتار لِیا ۔ اُس کا وزن سونے کا ایک قِنطار تھا اور اُس میں جواہِر جڑے ہُوئے تھے ۔ سو وہ داؤُد کے سر پر رکھّا گیا اور وہ اُس شہر سے لُوٹ کا بہت سا مال نِکال لایا۔|/d تب داؤُد نے سب لوگوں کو جمع کِیا اور ربّہ کو گیا اور اُس سے لڑا اور اُسے لے لِیا۔{d پس اب تُو باقی لوگوں کو جمع کر اور اِس شہر کے مُقابِل خَیمہ زن ہو اور اِس پر قبضہ کر لے تا نہ ہو کہ مَیں اِس شہر کو سر کرُوں اور وہ میرے نام سے کہلائے۔Jzd اور یوآب نے قاصِدوں کی معرفت داؤُد کو کہلا بھیجا کہ مَیں ربّہ سے لڑا اور مَیں نے پانِیوں کے شہر کو لے لِیا۔y d اور یوآب بنی عمُّون کے ربّہ سے لڑا اور اُس نے دارُالسّلطنت کو لے لِیا۔5xed اور اُس نے ناتن نبی کی معرفت پَیغام بھیجا سو اُس نے اُس کا نام خُداوند کی خاطِر یدِید یاہ رکھّا۔Mwd پِھر داؤُد نے اپنی بِیوی بت سبع کو تسلّی دی اور اُس کے پاس گیا اور اُس سے صُحبت کی اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا اور داؤُد نے اُس کا نام سُلیَما ن رکھّا اور وہ خُداوند کا پِیارا ہُؤا۔vd پر اب تو وہ مَر گیا پس مَیں کِس لِئے روزہ کھُّوں؟ کیا مَیں اُسے لَوٹا لا سکتا ہُوں؟ مَیں تو اُس کے پاس جاؤں گا پر وہ میرے پاس نہیں لَوٹنے کا۔u7d اُس نے کہا کہ جب تک وہ لڑکا زِندہ تھا مَیں نے روزہ رکھّا اور مَیں روتا رہا کیونکہ مَیں نے سوچا کیا جانے خُداوند کو مُجھ پر رحم آ جائے کہ وہ لڑکا جِیتا رہے؟۔Vt'd تب اُس کے مُلازِموں نے اُس سے کہا یہ کَیسا کام ہے جو تُو نے کِیا؟ جب وہ لڑکا جِیتا تھا تو تُو نے اُس کے لِئے روزہ رکھّا اور روتا بھی رہا اور جب وہ لڑکا مَر گیا تو تُو نے اُٹھ کر روٹی کھائی۔syd تب داؤُد زمِین پر سے اُٹھا اور غُسل کر کے اُس نے تیل لگایا اور پوشاک بدلی اور خُداوند کے گھر میں جا کر سِجدہ کِیا ۔ پِھر وہ اپنے گھر آیا اور اُس کے حُکم دینے پر اُنہوں نے اُس کے آگے روٹی رکھّی اور اُس نے کھائی۔Ord پر جب داؤُد نے اپنے مُلازِموں کو آپس میں پُھسپُھساتے دیکھا تو داؤُد سمجھ گیا کہ لڑکا مَر گیا ۔ سو داؤُد نے اپنے مُلازِموں سے پُوچھا کیا لڑکا مَر گیا؟ اُنہوں نے جواب دِیا مَر گیا۔_q9d اور ساتویں دِن وہ لڑکا مَر گیا اور داؤُد کے مُلازِم اُسے ڈر کے مارے یہ نہ بتا سکے کہ لڑکا مَر گیا کیونکہ اُنہوں نے کہا کہ جب وہ لڑکا ہنوز زِندہ تھا اور ہم نے اُس سے گُفتگُو کی تو اُس نے ہماری بات نہ مانی پس اگر ہم اُسے بتائیں کہ لڑکا مَر گیا تو وہ بُہت ہی کُڑھے گا۔spad اور اُس کے گھرانے کے بزُرگ اُٹھ کر اُس کے پاس آئے کہ اُسے زمِین پر سے اُٹھائیں پر وہ نہ اُٹھا اور نہ اُس نے اُن کے ساتھ کھانا کھایا۔_o9d اِس لِئے داؤُد نے اُس لڑکے کی خاطِر خُدا سے مِنّت کی اور داؤُد نے روزہ رکھّا اور اندر جا کر ساری رات زمِین پر پڑا رہا۔{nqd پِھر ناتن اپنے گھر چلا گیا اور خُداوند نے اُس لڑکے کوجو اورِیّا ہ کی بِیوی کے داؤُد سے پَیدا ہُؤا تھا مارا اور وہ بُہت بِیمار ہو گیا۔ l~}X||{)z[yx%vuuEsrqpo[mlnk@j2iEhfedbb``P_^]\[[#YXW.V0TSS`RQQO8MLK^IHyFEDyC A@?_=<;7:y987`6C44!2l0/\.-T,`+)('%$#"" GS5HnE5  ~ (5V iIMd اور اِسرائیل کے قبِیلوں کے سب لوگوں میں جھگڑا تھا اور وہ کہتے تھے کہ بادشاہ نے ہمارے دُشمنوں کے ہاتھ سے اور فِلستِیوں کے ہاتھ سے ہم کو بچایا اور اب وہ ابی سلو م کے سامنے سے مُلک چھوڑ کر بھاگ گیا ہے۔FHdسو بادشاہ اُٹھ کر پھاٹک میں جا بَیٹھا اور سب لوگوں کو بتایا گیا کہ دیکھو بادشاہ پھاٹک میں بَیٹھا ہے ۔ تب سب لوگ بادشاہ کے سامنے آئے اور اِسرائیلی اپنے اپنے ڈیرے کو بھاگ گئے تھے۔[G1dسو اب اُٹھ باہر نِکل اور اپنے خادِموں سے تسلّی بخش باتیں کر کیونکہ مَیں خُداوند کی قَسم کھاتا ہُوں کہ اگر تُو باہر نہ جائے تو آج رات کو ایک آدمی بھی تیرے ساتھ نہیں رہے گا اور یہ تیرے لِئے اُن سب آفتوں سے بدتر ہو گا جو تیری نَوجوانی سے لے کر اب تک تُجھ پر آئی ہیں۔oFYdکیونکہ تُو اپنے عداوت رکھنے والوں کو پِیار کرتا ہے اور اپنے دوستوں سے عداوت رکھتا ہے اِس لِئے کہ تُو نے آج کے دِن ظاہِر کر دِیا کہ سردار اور خادِم تیرے نزدِیک بے قدر ہیں کیونکہ آج کے دِن مَیں دیکھتا ہُوں کہ اگر ابی سلو م جِیتا رہتا اور ہم سب مَر جاتے تو تُو بُہت خُوش ہوتا۔Edتب یُوآب گھر میں بادشاہ کے پاس جا کر کہنے لگا کہ تُو نے آج اپنے سب خادِموں کو شرمسار کِیا جِنہوں نے آج کے دِن تیری جان اور تیرے بیٹوں اور تیری بیٹِیوں کی جانیں اور تیری بِیوِیوں کی جانیں اور تیری حرموں کی جانیں بچائِیں۔~Dwdاور بادشاہ نے اپنا مُنہ ڈھانک لِیا اور بادشاہ بُلند آواز سے چِلاّنے لگا کہ ہائے میرے بیٹے ابی سلو م! ہائے ابی سلو م میرے بیٹے! میرے بیٹے!۔GC dسو وہ لوگ اُس دِن چوری سے شہر میں گُھسے جَیسے وہ لوگ جو لڑائی سے بھاگتے ہیں شرم کے مارے چوری چوری چلتے ہیں۔pB[dسو تمام لوگوں کے لِئے اُس دِن کی فتح ماتم سے بدل گئی کیونکہ لوگوں نے اُس دِن یہ کہتے سُنا کہ بادشاہ اپنے بیٹے کے لِئے دِل گِیر ہے۔A -dاور یُوآب کو بتایا گیا کہ دیکھ بادشاہ ابی سلو م کے لِئے نَوحہ اور ماتم کر رہا ہے۔7@id!تب بادشاہ بُہت بے چَین ہو گیا اور اُس کوٹھری کی طرف جو پھاٹک کے اُوپر تھی روتا ہُؤا چلا اور چلتے چلتے یُوں کہتا جاتا تھا ہائے میرے بیٹے ابی سلو م! میرے بیٹے! میرے بیٹے ابی سلو م! کاش مَیں تیرے بدلے مَر جاتا! اَے ابی سلو م! میرے بیٹے! میرے بیٹے!\?3d تب بادشاہ نے کُوشی سے پُوچھا کیا وہ جوان ابی سلو م سلامت ہے؟ کُوشی نے جواب دِیا کہ میرے مالِک بادشاہ کے دُشمن اور جِتنے تُجھے ضرر پُہنچانے کو تیرے خِلاف اُٹھیں وہ اُسی جوان کی طرح ہو جائیں۔ >dپِھر وہ کُوشی آیا اور کُوشی نے کہا میرے مالِک بادشاہ کے لِئے خبر ہے کیونکہ خُداوند نے آج کے دِن اُن سب سے جو تیرے خِلاف اُٹھے تھے تیرا بدلہ لِیا۔(=Kdتب بادشاہ نے کہا ایک طرف ہو جا اور یہِیں کھڑا رہ ۔ سو وہ ایک طرف ہو کر چُپ چاپ کھڑا ہو گیا۔y<mdبادشاہ نے پُوچھا کیا وہ جوان ابی سلو م سلامت ہے؟ اخِیمعض نے کہا کہ جب یُوآب نے بادشاہ کے خادِم کو یعنی مُجھ کو جو تیرا خادِم ہُوں روانہ کِیا تو مَیں نے ایک بڑی ہلچل تو دیکھی پر مَیں نہیں جانتا کہ وہ کیا تھی۔-;Udاور اخِیمعض نے پُکار کر بادشاہ سے کہا خَیر ہے اور بادشاہ کے آگے زمِین پر سرنگُون ہو کر سِجدہ کِیا اور کہا کہ خُداوند تیرا خُدا مُبارک ہو جِس نے اُن آدمِیوں کو جِنہوں نے میرے مالِک بادشاہ کے خِلاف ہاتھ اُٹھائے تھے قابُو میں کر دِیا ہے۔%:Edاور پہرے والے نے کہا کہ مُجھے اگلے کا دَوڑنا صدُو ق کے بیٹے اخِیمعض کے دَوڑنے کی طرح معلُوم دیتا ہے ۔ تب بادشاہ نے کہا وہ بھلا آدمی ہے اور اچّھی خبر لاتا ہو گا۔C9dاور پہرے والے نے ایک اَور آدمی کو دیکھا کہ دَوڑا آتا ہے ۔ تب اُس پہرے والے نے دربان کو پُکار کر کہا کہ دیکھ ایک شخص اَور اکیلا دَوڑا آتا ہے ۔ بادشاہ نے کہا وہ بھی خبر لاتا ہو گا۔8dاُس پہرے والے نے پُکار کر بادشاہ کو خبر دی ۔ بادشاہ نے فرمایا اگر وہ اکیلا ہے تو مُنہ زُبانی خبر لاتا ہو گا اور وہ تیز آیا اور نزدِیک پُہنچا۔ 7dاور داؤُد دونوں پھاٹکوں کے درمِیان بَیٹھا تھا اور پہرے والا پھاٹک کی چھت سے ہو کر فصِیل پر گیا اور کیا دیکھتا ہے کہ ایک شخص اکیلا دَوڑا آتا ہے۔l6Sdاُس نے کہا خواہ کُچھ ہی ہو مَیں تو جاؤُں گا ۔ اُس نے کہا دَوڑ جا ۔ تب اخِیمعض مَیدان سے ہو کر دَوڑ گیا اور کُوشی سے آگے بڑھ گیا۔51dتب صدُو ق کے بیٹے اخِیمعض نے پِھر یُوآب سے کہا خواہ کُچھ ہی ہو تُو مُجھے بھی اُس کُوشی کے پِیچھے دَوڑ جانے دے ۔ یُوآب نے کہا اَے میرے بیٹے تُو کیوں دَوڑ جانا چاہتا ہے جِس حال کہ اِس خبر کے عِوض تُجھے کوئی اِنعام نہیں مِلے گا؟۔^47dتب یُوآب نے کُوشی سے کہا کہ جا کر جو کُچھ تُو نے دیکھا ہے سو بادشاہ کو بتا دے۔ سو وہ کُوشی یُوآب کو سِجدہ کر کے دَوڑ گیا۔83kdلیکن یُوآب نے اُس سے کہا کہ آج کے دِن تُو کوئی خبر نہ پُہنچا بلکہ دُوسرے دِن خبر پُہنچا دینا پر آج تُجھے کوئی خبر نہیں لے جانا ہو گا اِس لِئے کہ بادشاہ کا بیٹا مَر گیا ہے۔p2[dتب صدُو ق کے بیٹے اخِیمعض نے کہا کہ مُجھے دَوڑ کر بادشاہ کو خبر پُہنچانے دے کہ خُداوند نے اُس کے دُشمنوں سے اُس کا اِنتِقام لِیا۔1/dاور ابی سلو م نے اپنے جِیتے جی ایک لاٹ لے کر کھڑی کرائی تھی جو شاہی وادی میں ہے کیونکہ اُس نے کہا میرے کوئی بیٹا نہیں جِس سے میرے نام کی یادگار رہے ۔ سو اُس نے اُس لاٹ کو اپنا نام دِیا اور وہ آج تک ابی سلو م کی یادگار کہلاتی ہے۔"0?dاور اُنہوں نے ابی سلو م کو لے کربَن کے اُس بڑے گڑھے میں ڈال دِیا اور اُس پر پتّھروں کا ایک بُہت بڑا ڈھیر لگا دِیا اور سب اِسرائیلی اپنے اپنے ڈیرے کو بھاگ گئے۔L/dتب یُوآب نے نرسِنگا پُھونکا اور لوگ اِسرائیلِیوں کا پِیچھا کرنے سے لَوٹے کیونکہ یُوآب نے لوگوں کو روک لِیا۔(.Kdاور دس جوانوں نے جو یُوآب کے سلح بردار تھے ابی سلو م کو گھیر کر اُسے مارا اور قتل کر دِیا۔J-dتب یُوآب نے کہا مَیں تیرے ساتھ یُوں ہی ٹھہرا نہیں رہ سکتا ۔ سو اُس نے تِین تِیر ہاتھ میں لِئے اور اُن سے ابی سلو م کے دِل کو جب وہ ہنُوز بلُوط کے درخت کے بِیچ زِندہ ہی تھا چھید ڈالا۔_,9d ورنہ اگر مَیں اُس کی جان کے ساتھ دغا کھیلتا اور بادشاہ سے تو کوئی بات پوشِیدہ بھی نہیں تو تُو خُود بھی کنارہ کش ہو جاتا۔C+d اُس شخص نے یُوآب سے کہا کہ اگر مُجھے چاندی کے ہزار ٹُکڑے بھی میرے ہاتھ میں مِلتے تَو بھی مَیں بادشاہ کے بیٹے پر ہاتھ نہ اُٹھاتا کیونکہ بادشاہ نے ہمارے سُنتے تُجھے اور ابِیشے اور اِتی کو تاکِید کی تھی کہ خبردار کوئی اُس جوان ابی سلو م کو نہ چُھوئے۔P*d اور یُوآب نے اُس شخص سے جِس نے اُسے خبر دی تھی کہا تُو نے یہ دیکھا پِھر کیوں نہیں تُو نے اُسے مار کر وہِیں زمِین پر گِرا دِیا؟ کیونکہ مَیں تُجھے چاندی کے دس ٹُکڑے اور ایک کمر بند دیتا۔:)od کِسی شخص نے یہ دیکھا اور یُوآب کو خبر دی کہ مَیں نے ابی سلو م کو بلُوط کے درخت میں لٹکا ہُؤا دیکھا۔y(md اور اِتّفاقاً ابی سلو م داؤُد کے خادِموں کے سامنے آ گیا اور ابی سلو م اپنے خچّر پر سوار تھا اور وہ خچّرایک بڑے بلُوط کے درخت کی گھنی ڈالِیوں کے نِیچے سے گیا ۔ سو اُس کا سر بلُوط میں اٹک گیا اور وہ آسمان اور زمِین کے بِیچ میں لٹکا رہ گیا اور وہ خچّرجو اُس کے ران تلے تھا نِکل گیا۔N'dاِس لِئے کہ اُس دِن ساری مملکت میں جنگ تھی اور لوگ اِتنے تلوار کا لُقمہ نہیں بنے جِتنے اُس بَن کا شِکار ہُوئے۔p&[dاور وہاں اِسرائیل کے لوگوں نے داؤُد کے خادِموں سے شِکست کھائی اور اُس دِن اَیسی بڑی خُون ریزی ہُوئی کہ بِیس ہزار آدمی کھیت آئے۔/%Ydسو وہ لوگ نِکل کر مَیدان میں اِسرائیل کے مُقابلہ کو گئے اور لڑائی افرائِیم کے بَن میں ہُوئی۔Q$dاور بادشاہ نے یُوآب اور ابِیشے اور اِتی کو فرمایا کہ میری خاطِر اُس جوان ابی سلوم کے ساتھ نرمی سے پیش آنا ۔ جب بادشاہ نے سب سرداروں کو ابی سلو م کے حق میں تاکِید کی تو سب لوگوں نے سُنا۔/#Ydبادشاہ نے اُن سے کہا جو تُم کو بِہتر معلُوم ہوتا ہے مَیں وُہی کرُوں گا ۔ سو بادشاہ شہر کے پھاٹک کی ایک طرف کھڑا رہا اور سب لوگ سَو سَو اور ہزار ہزار کر کے نِکلنے لگے۔Y"-dپر لوگوں نے کہا کہ تُو نہیں جانے پائے گا کیونکہ ہم اگر بھاگیں تو اُن کو کُچھ ہماری پروا نہ ہو گی اور اگر ہم میں سے آدھے مارے جائیں تَو بھی اُن کو کُچھ پروا نہ ہو گی پر تُو ہم جَیسے دس ہزار کے برابر ہے ۔ سو بِہتر یہ ہے کہ تُو شہر میں سے ہماری مدد کرنے کو تیّار رہے۔1!]dاور داؤُد نے لوگوں کی ایک تِہائی یُوآب کے ماتحت اور ایک تِہائی یُوآب کے بھائی ابِیشے بِن ضرویاہ کے ماتحت اور ایک تِہائی جاتی اِتی کے ماتحت کر کے اُن کو روانہ کِیا اور بادشاہ نے لوگوں سے کہا کہ مَیں خُود بھی ضرُور تُمہارے ساتھ چلُوں گا۔8  mdاور داؤُد نے اُن لوگوں کو جو اُس کے ساتھ تھے گِنا اور ہزاروں کے اور سینکڑوں کے سردار مُقرّر کِئے۔b?dاور شہد اور مکھّن اور بھیڑ بکریاں اور گائے کے دُودھ کا پنِیر داؤُد کے اور اُس کے ساتھ کے لوگوں کے کھانے کے لِئے لائے کیونکہ اُنہوں نے کہا کہ وہ لوگ بیابان میں بُھوکے اور ماندے اور پِیا سے ہیں۔-dپلنگ اور چارپائِیاں اور باسن اور مِٹّی کے برتن اور گیہُوں اور جَو اور آٹا اور بُھنا ہُؤا اناج اور لوبِئے کی پَھلِیاں اور مسُور اور بُھنا ہُؤا چبینا۔%Edاور جب داؤُد محنایم میں پُہنچا تو اَیسا ہُؤا کہ ناحس کا بیٹا سوبی بنی عمُّون کے ربّہ سے اورعمّی ایل کا بیٹا مکِیر لودبا ر سے اور برز لّی جِلعادی راجلِیم سے۔ymdاور اِسرائیلی اور ابی سلو م جِلعاد کے مُلک میں خَیمہ زن ہُوئے۔p[dاور ابی سلو م نے یُوآب کے بدلے عماسا کو لشکر کا سردار کِیا ۔ یہ عماسا ایک اِسرائیلی آدمی کا بیٹا تھا جِس کا نام اِترا تھا ۔ اُس نے ناحس کی بیٹی ابِیجیل سے جو یُوآب کی ماں ضرو یاہ کی بہن تھی صُحبت کی تھی۔:odتب داؤُد محنایم میں آیا اور ابی سلو م اور سب اِسرائیلی مَرد جو اُس کے ساتھ تھے یَردن کے پار ہُوئے۔/dجب اخِیُتفل نے دیکھا کہ اُس کی مشورَت پر عمل نہیں کِیا گیا تو اُس نے اپنے گدھے پر زِین کَسا اور اُٹھ کر اپنے شہر کو اپنے گھر گیا اور اپنے گھرانے کا بندوبست کر کے اپنے کو پھانسی دی اور مَر گیا اور اپنے باپ کی قبر میں دفن ہُؤا۔dتب داؤُد اور سب لوگ جو اُس کے ساتھ تھے اُٹھے اوریَردن کے پار گئے اور صُبح کی رَوشنی تک اُن میں سے ایک بھی اَیسا نہ تھا جو یَردن کے پار نہ ہو گیا ہو۔r_dاور اَیسا ہُؤا کہ جب یہ چلے گئے تو وہ کنُوئیں سے نِکلے اور جا کر داؤُد بادشاہ کو خبر دی اور وہ داؤُد سے کہنے لگے کہ اُٹھو اور دریا پار ہو جاؤ کیونکہ اخِیُتفل نے تُمہارے خِلاف اَیسی اَیسی صلاح دی ہے۔|sdاور ابی سلو م کے خادِم اُس گھر پر اُس عَورت کے پاس آئے اور پُوچھا کہ اخِیمعض اور یُونتن کہاں ہیں؟ اُس عَورت نے اُن سے کہا وہ نالہ کے پار گئے اور جب اُنہوں نے اُن کو ڈُھونڈا اور نہ پایا تو یروشلیِم کو لَوٹ گئے۔mUdاور اُس کی عَورت نے پردہ لے کر کنُوئیں کے مُنہ پر بِچھایا اور اُس پر دَلا ہُؤا اناج پَھیلا دِیا اور کُچھ معلُوم نہیں ہوتا تھا۔Ldلیکن ایک چھوکرے نے اُن کو دیکھ لِیا اور ابی سلو م کو خبر دی پر وہ دونوں جلدی کر کے نِکل گئے اور بحُورِ یم میں ایک شخص کے گھر گئے جِس کے صحن میں ایک کنُواں تھا ۔ سو وہ اُس میں اُتر گئے۔U%dاور یُونتن اور اخِیمعض عَین راجِل کے پاس ٹھہرے تھے اور ایک لَونڈی جاتی اور اُن کو خبر دے آتی تھی اور وہ جا کر داؤُد کو بتا دیتے تھے کیونکہ مُناسِب نہ تھا کہ وہ شہر میں آتے دِکھائی دیتے۔?ydسو اب جلد داؤُد کے پاس کہلا بھیجو کہ آج رات کو دشت کے گھاٹوں پر نہ ٹھہر بلکہ جِس طرح ہو سکے پار اُتر جا تا اَیسا نہ ہو کہ بادشاہ اور سب لوگ جو اُس کے ساتھ ہیں نِگل لِئے جائیں۔%dتب حُوسی نے صدُو ق اور ابیا تر کاہِنوں سے کہا کہ اخِیُتفل نے ابی سلو م کو اور بنی اِسرائیل کے بزُرگوں کو اَیسی اَیسی صلاح دی اور مَیں نے یہ یہ صلاح دی۔ ;dتب ابی سلو م اور سب اِسرائیلی کہنے لگے کہ یہ مشورَت جو ارکی حُوسی نے دی ہے اخِیُتفل کی مشورَت سے اچّھی ہے کیونکہ یہ تو خُداوند ہی نے ٹھہرا دِیا تھا کہ اخِیُتفل کی اچّھی صلاح باطِل ہو جائے تاکہ خُداوند ابی سلو م پر بلا نازِل کرے۔p[d ماسِوا اِس کے اگر وہ کِسی شہر میں گُھسا ہُؤا ہو گا تو سب اِسرائیلی اُس شہر کے پاس رسّیِاں لے آئیں گے اور ہم اُس کو کھینچ کر دریا میں کر دیں گے یہاں تک کہ اُس کا ایک چھوٹا سا پتّھر بھی وہاں نہیں مِلے گا۔mUd یُوں ہم کِسی نہ کِسی جگہ جہاں وہ مِلے اُس پر جا ہی پڑیں گے اور ہم اُس پر اَیسے گِریں گے جَیسے شبنم زمِین پر گِرتی ہے ۔ پِھر نہ تو ہم اُسے اور نہ اُس کے ساتھ کے سب آدمِیوں میں سے کِسی کو جِیتا چھوڑیں گے۔ ;d سو مَیں یہ صلاح دیتا ہُوں کہ دان سے بیر سبع تک کے سب اِسرائیلی سمُندر کے کنارے کی ریت کی طرح تیرے پاس کثرت سے اِکٹّھے کِئے جائیں اور تُو آپ ہی لڑائی پر جائے۔; qd تب وہ بھی جو بہادُر ہے اور جِس کا دِل شیر کے دِل کی طرح ہے بِالکُل پِگھل جائے گا کیونکہ سارا اِسرائیل جانتا ہے کہ تیرا باپ زبردست آدمی ہے اور اُس کے ساتھ کے لوگ سُورما ہیں۔s ad اور دیکھ اب تو وہ کِسی غار میں یا کِسی دُوسری جگہ چُھپا ہُؤا ہو گا اور جب شرُوع ہی میں تھوڑے سے قتل ہو جائیں گے تو جو کوئی سُنے گا وہ یِہی کہے گا کہ ابی سلو م کے پَیروؤں کے درمِیان تو خُون ریزی شرُوع ہے۔` ;dماسِوا اِس کے حُوسی نے یہ بھی کہا کہ تُو اپنے باپ کو اور اُس کے آدمِیوں کو جانتا ہے کہ وہ زبردست لوگ ہیں اور وہ اپنے دِل ہی دِل میں اُس رِیچھنی کی مانِند جِس کے بچّے جنگل میں چِھن گئے ہوں جھلاّ رہے ہوں گے اور تیرا باپ جنگی مَرد ہے اور وہ لوگوں کے ساتھ نہیں ٹھہرے گا۔ dحُوسی نے ابی سلو م سے کہا کہ وہ صلاح جو اخِیُتفل نے اِس بار دی ہے اچّھی نہیں۔dجب حُوسی ابی سلو م کے پاس آیا تو ابی سلو م نے اُس سے کہا کہ اخِیُتفل نے تو یہ یہ کہا ہے ۔ کیا ہم اُس کے کہنے کے مُطابِق عمل کریں؟ اگر نہیں تو تُو بتا۔+dاور ابی سلو م نے کہا اب ارکی حُوسی کو بھی بُلاؤ اور جو وہ کہے ہم اُسے بھی سُنیں۔}udیہ بات ابی سلو م کو اور اِسرائیل کے سب بزُرگوں کو بُہت اچّھی لگی۔sadاور مَیں سب لوگوں کو تیرے پاس لَوٹا لاؤُں گا ۔ جِس آدمی کا تُو طالِب ہے وہ اَیسا ہے کہ گویا سب لَوٹ آئے۔ یُوں سب لوگ سلامت رہیں گے۔U%dاور اَیسے حال میں کہ وہ تھکا ماندہ ہو اور اُس کے ہاتھ ڈِھیلے ہوں مَیں اُس پر جا پڑُوں گا اور اُسے ڈراؤُں گا اور سب لوگ جو اُس کے ساتھ ہیں بھاگ جائیں گے اور مَیں فَقط بادشاہ کو مارُوں گا۔z qdاور اخِیُتفل نے ابی سلو م سے یہ بھی کہا کہ مُجھے ابھی بارہ ہزار مَرد چُن لینے دے اور مَیں اُٹھ کر آج ہی رات کو داؤُد کا پِیچھا کرُونگا۔Y-dاور اخِیُتفل کی مشورَت جو اِن دِنوں ہوتی وہ اَیسی سمجھی جاتی تھی کہ گویا خُدا کے کلام سے آدمی نے بات پُوچھ لی ۔ یُوں اخِیُتفل کی مشورَت داؤُد اور ابی سلو م کی خِدمت میں اَیسی ہی ہوتی تھی۔{qdسو اُنہوں نے محل ّکی چھت پر ابی سلو م کے لِئے ایک تنبُو کھڑا کر دِیا اور ابی سلو م سب بنی اِسرائیل کے سامنے اپنے باپ کی حرموں کے پاس گیا۔%dسو اخِیُتفل نے ابی سلو م سے کہا کہ اپنے باپ کی حرموں کے پاس جاجِن کو وہ گھر کی نِگہبانی کو چھوڑ گیا ہے ۔ اِس لِئے کہ جب سب اِسرائیلی سُنیں گے کہ تیرے باپ کو تُجھ سے نفرت ہے تو اُن سب کے ہاتھ جو تیرے ساتھ ہیں قَوی ہو جائیں گے۔q]dتب ابی سلو م نے اخِیُتفل سے کہا تُم صلاح دو کہ ہم کیا کریں۔*~Odاور پِھر مَیں کِس کی خِدمت کرُوں؟ کیا مَیں اُس کے بیٹے کے سامنے رہ کر خِدمت نہ کرُوں؟ جَیسے مَیں نے تیرے باپ کے سامنے رہ کر خِدمت کی وَیسے ہی تیرے سامنے رہُوں گا۔#}Adحُوسی نے ابی سلو م سے کہا نہیں بلکہ جِس کو خُداوند نے اور اِس قَوم نے اور اِسرائیل کے سب آدمِیوں نے چُن لِیا ہے مَیں اُسی کا ہُوں گا اور اُسی کے ساتھ رہُوں گا۔E|dاور ابی سلو م نے حُوسی سے کہا کیا تُو نے اپنے دوست پر یِہی مِہربانی کی؟ تو اپنے دوست کے ساتھ کیوں نہ گیا؟۔v{gdاور اَیسا ہُؤا کہ جب داؤُد کا دوست ارکی حُوسی ابی سلو م کے پاس آیا تو حُوسی نے ابی سلو م سے کہا بادشاہ جِیتا رہے! بادشاہ جِیتا رہے!۔z5dاور ابی سلو م اور سب اِسرائیلی مَرد یروشلیِم میں آئے اور اخِیتُفل اُس کے ساتھ تھا۔ ydاور بادشاہ اور اُس کے سب ہمراہی تھکے ہُوئے آئے اور وہاں اُس نے دَم لِیا۔-xUd سو داؤُد اور اُس کے لوگ راستہ چلتے رہے اورسِمعی اُس کے سامنے کے پہاڑ کے پہلُو پر چلتا رہا اور چلتے چلتے لَعنت کرتا اور اُس کی طرف پتّھر پھینکتا اور خاک ڈالتا رہا۔Zw/d شاید خُداوند اُس ظُلم پر جو میرے اُوپر ہُؤا ہے نظر کرے اور خُداوند آج کے دِن اُس کی لَعنت کے بدلے مُجھے نیک بدلہ دے۔)vMd اور داؤُد نے ابِیشے سے اور اپنے سب خادِموں سے کہا دیکھو میرا بیٹا ہی جو میرے صُلب سے پَیدا ہُؤا میری جان کا طالِب ہے پس اب یہ بِنیمِینی کِتنا زِیادہ اَیسا نہ کرے؟ اُسے چھوڑ دو اور لَعنت کرنے دو کیونکہ خُداوند نے اُسے حُکم دِیا ہے۔@u{d بادشاہ نے کہا اَے ضرویاہ کے بیٹو! مُجھے تُم سے کیا کام؟ وہ جو لَعنت کر رہا ہے اور خُداوند نے اُس سے کہا ہے کہ داؤُد پر لَعنت کر سو کَون کہہ سکتا ہے کہ تُو نے کیوں اَیسا کِیا؟۔t!d تب ضرو یاہ کے بیٹے ابِیشے نے بادشاہ سے کہا یہ مَرا ہُؤا کُتّا میرے مالِک بادشاہ پر کیوں لَعنت کرے؟ مُجھ کو ذرا اُدھر جانے دے کہ اُس کا سر اُڑا دُوں۔-sUdخُداوند نے ساؤُل کے گھرانے کے سب خُون کو جِس کے عِوض تُو بادشاہ ہُؤا تیرے ہی اُوپر لَوٹایا اور خُداوند نے سلطنت تیرے بیٹے ابی سلو م کے ہاتھ میں دے دی ہے اور دیکھ تُو اپنی ہی شرارت میں خُود آپ پھنس گیا ہے اِس لِئے کہ تُو خُونی آدمی ہے۔r1dاورسِمعی لَعنت کرتے وقت یُوں کہتا تھا دُور ہو! دُور ہو! اَے خُونی آدمی اَے خبِیث!۔iqMdاور اُس نے داؤُد پر اور داؤُد بادشاہ کے سب خادِموں پر پتّھر پھینکے اور سب لوگ اور سب سُورما اُس کے دہنے اور بائیں ہاتھ تھے۔ pdجب داؤُد بادشاہ بحُورِیم پُہنچا تو وہاں سے ساؤُل کے گھر کے لوگوں میں سے ایک شخص جِس کا نام سِمعی بِن جیرا تھا نِکلا اور لَعنت کرتا ہُؤا آیا۔*oOdتب بادشاہ نے ضِیبا سے کہا دیکھ! جو کُچھ مفِیبو ست کا ہے وہ سب تیرا ہو گیا ۔ تب ضِیبا نے کہا مَیں سِجدہ کرتا ہُوں اَے میرے مالِک بادشاہ تیرے کرم کی نظر مُجھ پر رہے!۔In dاور بادشاہ نے پُوچھا تیرے آقا کا بیٹا کہاں ہے؟ ضِیبا نے بادشاہ سے کہا دیکھ وہ یروشلیِم میں رہ گیا ہے کیونکہ اُس نے کہا کہ آج اِسرائیل کا گھرانا میرے باپ کی مملکت مُجھے پھیر دے گا۔m3dاور بادشاہ نے ضِیبا سے کہا اِن سے تیرا کیا مطلب ہے؟ ضِیبا نے کہا یہ گدھے بادشاہ کے گھرانے کی سواری کے لِئے اور روٹِیاں اور گرمی کے پَھل جوانوں کے کھانے کے لِئے ہیں اور یہ مَے اِس لِئے ہے کہ جو بیابان میں تھک جائیں اُسے پِیئیں۔ l =dاور جب داؤُد چوٹی سے کُچھ آگے بڑھا تو مفِیبو ست کا خادِم ضِیبا دو گدھے لِئے ہُوئے اُسے مِلا جِن پر زِین کَسے تھے اور اُن کے اُوپر دو سَو روٹِیاں اور کِشمِش کے سَو خوشے اور تابِستانی میووں کے سَو دانے اور مَے کا ایک مشکِیزہ تھا۔k!d%سو داؤُد کا دوست حُوسی شہر میں آیا اور ابی سلو م بھی یروشلیِم میں پُہنچ گیا۔j5d$دیکھ وہاں اُن کے ساتھ اُن کے دونوں بیٹے ہیں یعنی صدُو ق کا بیٹا اخیِمعض اور ابیاتر کا بیٹا یُونتن سو جو کُچھ تُم سُنو اُسے اُن کی معرفت مُجھے کہلا بھیجنا۔i}d#اور کیا وہاں تیرے ساتھ صدُو ق اور ابیاتر کاہِن نہ ہوں گے؟ سو جو کُچھ تُو بادشاہ کے گھر میں سُنے اُسے صدُو ق اور ابیاتر کاہِنوں کو بتا دینا۔hd"پر اگر تُو شہر کو لَوٹ جائے اور ابی سلو م سے کہے کہ اَے بادشاہ مَیں تیرا خادِم ہُوں گا جَیسے گُذرے زمانہ میں تیرے باپ کا خادِم رہا وَیسے ہی اب تیرا خادِم ہُوں تو تُو میری خاطِراخِیتُفل کی مشوَرت کو باطِل کر دے گا۔gd!اور داؤُد نے اُس سے کہا اگر تُو میرے ساتھ جائے تو مُجھ پر بار ہو گا۔rf_d جب داؤُد چوٹی پر پُہنچا جہاں خُدا کو سِجدہ کِیا کرتے تھے تو ارکی حُوسی اپنی قبا پھاڑے اور سر پر خاک ڈالے اُس کے اِستِقبال کو آیا۔_e9dاور کِسی نے داؤُد کو بتایا کہ اخِیتُفل بھی مُفسِدوں میں شامِل اور ابی سلو م کے ساتھ ہے۔ تب داؤُد نے کہا اَے خُداوند! مَیں تُجھ سے مِنّت کرتا ہُوں کہ اخِیتُفل کی صلاح کو بیُوقُوفی سے بدل دے۔ d;dاور داؤُد کوہِ زَیتُو ن کی چڑھائی پر چڑھنے لگا اور روتا جا رہا تھا ۔ اُس کا سر ڈھکا تھا اور وہ ننگے پاؤں چل رہا تھا اور وہ سب لوگ جو اُس کے ساتھ تھے اُن میں سے ہر ایک نے اپنا سر ڈھانک رکھّا تھا ۔ وہ اُوپر چڑھتے اور روتے جاتے تھے۔cdسو صدُو ق اور ابیاتر خُدا کا صندُوق یروشلِیم کو واپس لے گئے اور وہِیں رہے۔Jbdاور دیکھ مَیں اُس دشت کے گھاٹوں کے پاس ٹھہرا رہُوں گا جب تک تُمہارے پاس سے مُجھے حقِیقتِ حال کی خبر نہ مِلے۔Oadاور بادشاہ نے صدُو ق کاہِن سے یہ بھی کہا کیا تُو غَیب بِین نہیں؟ شہر کو سلامت لَوٹ جا اور تُمہارے ساتھ تُمہارے دونوں بیٹے ہوں اخیِمعض جو تیرا بیٹا ہے اور یُونتن جو ابیاتر کا بیٹا ہے۔X`+dپر اگر وہ یُوں فرمائے کہ مَیں تُجھ سے خُوش نہیں تو دیکھ مَیں حاضِر ہُوں جو کُچھ اُس کو بھلا معلُوم ہو میرے ساتھ کرے۔K_dتب بادشاہ نے صدُو ق سے کہا کہ خُدا کا صندُوق شہر کو واپس لے جا ۔ پس اگر خُداوند کے کرم کی نظر مُجھ پر ہو گی تو وہ مُجھے پِھر لے آئے گا اور اُسے اور اپنے مسکن کو مُجھے پِھر دِکھائے گا۔U^%dاور صدُو ق بھی اور اُس کے ساتھ سب لاوی خُدا کے عہدکا صندُوق لِئے ہُوئے آئے اور اُنہوں نے خُدا کے صندُوق کو رکھ دِیا اور ابیاتر اُوپر چڑھ گیا اور جب تک سب لوگ شہر سے نِکل نہ آئے وہِیں رہا۔ {3}*|`{!zyx.vutrrponDmPkjhhg6freTdcaa#_^}]\x[YfWpUTRQQ ONLKJHG>FED#CJB"A7??%=+;g::99I7543>2 0/.8,+1*('&%6$"u! ]@s_l+KGN  =  {Pa<~3/DYd)تُو نے میرے دُشمنوں کی پُشت میری طرف پھیر دی تاکہ مَیں اپنے عداوت رکھنے والوں کو کاٹ ڈالُوں۔;Cqd(کیونکہ تُو نے لڑائی کے لِئے مُجھے قُوّت سے کمربستہ کِیا اور میرے مُخالِفوں کو میرے سامنے زیر کِیا۔UB%d'مَیں نے اُن کو فنا کر دِیا اور اَیسا چھید ڈالا ہے کہ وہ اُٹھ نہیں سکتے بلکہ وہ تو میرے پاؤں کے نِیچے گِرے پڑے ہیں۔:Aod&مَیں نے اپنے دُشمنوں کا پِیچھا کر کے اُن کو ہلاک کِیا اور جب تک وہ فنا نہ ہو گئے مَیں واپس نہیں آیا۔@d%تُو نے میرے نِیچے میرے قدم کُشادہ کردِئے اور میرے پاؤں نہیں پِھسلے۔?+d$تُو نے مُجھ کو اپنی نجات کی سِپر بھی بخشی اور تیری نرمی نے مُجھے بزُرگ بنایا ہے۔.>Wd#وہ میرے ہاتھوں کو جنگ کرنا سِکھاتا ہے یہاں تک کہ میرے بازُو پِیتل کی کمان کو جُھکا دیتے ہیں۔'=Id"وہ اُس کے پاؤں ہرنِیوں کے سے بنا دیتا ہے اور مُجھے میری اُونچی جگہوں میں قائِم کرتا ہے۔<d!خُدا میرا مضبُوط قلعہ ہے ۔ وہ اپنی راہ میں کامِل شخص کی راہنُمائی کرتا ہے۔$;Cd کیونکہ خُداوند کے سِوا اَور کَون خُدا ہے؟ اور ہمارے خُدا کو چھوڑ کر اَور کَون چٹان ہے؟E:dلیکن خُدا کی راہ کامِل ہے۔ خُداوند کا کلام تایا ہُؤا ہے۔ وہ اُن سب کی سِپرہے جو اُس پر بھروسا رکھتے ہیں۔69gdکیونکہ تیری بدَولت مَیں فَوج پر دھاوا کرتا ہُوں اور اپنے خُدا کی بدَولت دِیوار پھاند جاتا ہُوں۔81dکیونکہ اَے خُداوند! تُو میرا چراغ ہے اور خُداوند میرے اندھیرے کو اُجالا کر دے گا۔77idمُصِیبت زدہ لوگوں کو تُو بچائے گا۔ پر تیری آنکھیں مغرُوروں پر لگی ہیں تاکہ تُو اُنہیں نِیچا کرے۔e6Edنیکوکار کے ساتھ نیک ہوگا اور کَج رَو کے ساتھ ٹیڑھا۔v5gdرحم دِل کے ساتھ تُو رحِیم ہو گا اور کامِل آدمی کے ساتھ کامِل۔b4?dاِسی لِئے خُداوند نے مُجھے میری راستی کے مُوافِق بلکہ میری اُس پاکِیزگی کے مُطابِق جو اُس کی نظر کے سامنے تھی بدلہ دِیا۔s3adمَیں اُس کے حضُور کامِل بھی رہا اور اپنی بدکاری سے باز رہا۔25dکیونکہ اُس کے سارے فَیصلے میرے سامنے تھے اور مَیں اُس کے آئِین سے برگشتہ نہ ہُؤا۔1)dکیونکہ مَیں خُداوند کی راہوں پر چلتا رہا اور شرارت سے اپنے خُدا سے الگ نہ ہُؤاA0}dخُداوند نے میری راستی کے مُوافِق مُجھے جزا دی اور میرے ہاتھوں کی پاکِیزگی کے مُطابِق مُجھے بدلہ دِیا۔3/adوہ مُجھے کُشادہ جگہ میں نِکال بھی لایا۔ اُس نے مُجھے چُھڑایا ۔ اِس لِئے کہ وہ مُجھ سے خُوش تھا۔z.odوہ میری مُصِیبت کے دِن مُجھ پر آپڑے پر خُداوند میرا سہارا تھا ۔Q-dاُس نے میرے زورآور دُشمن اور میرے عداوت رکھنے والوں سے مُجھے چُھڑا لِیا کیونکہ وہ میرے لِئے نِہایت زبردست تھے۔0,[dاُس نے اُوپر سے ہاتھ بڑھا کر مُجھے تھام لِیا اور مُجھے بُہت پانی میں سے کھینچ کر باہر نِکالا۔n+Wdتب خُداوند کی ڈانٹ سے۔ اُسکے نتھنوں کے دَم کے جھونکے سے۔ سمُندر کی تھاہ دِکھائی دینے لگی اور جہان کی بُنیادیں نمُودار ہُوئِیں۔*dاُس نے تِیر چلا کر اُن کو پراگندہ کِیا۔ اور بِجلی سے اُن کو شِکست دی ۔o)Ydخُداوند آسمان سے گرجا اور حق تعالیٰ نے اپنی آواز سُنائی۔k(Qd اُس جھلک سے جو اُس کے آگے آگے تھی آگ کے کوئلے سُلگ گئے ۔?'yd اور اُس نے اپنے چَوگِرد تارِیکی کو اور پانی کے اِجتماع اور آسمان کے دَلدار بادلوں کو شامِیانے بنایا۔{&qd وہ کرُّوبی پر سوار ہو کراُڑا اور ہوا کے بازُوؤں پر دِکھائی دیا+%Qd اُس نے آسمانوں کو بھی جُھکا دِیا اور نِیچے اُتر آیا اور اُس کے پاؤں تلے گہری تارِیکی تھی۔8$kd اُس کے نتھنوں سے دُھواں اُٹھا اور اُس کے مُنہ سے آگ نِکل کر بھسم کرنے لگی۔ کوئلے اُس سے دہک اُٹھے۔V#'dتب زمِین ہِل گئی اور کانپ اُٹھی اور آسمان کی بُنیادوں نے جُنبِش کھائی اور ہِل گئِیں ۔ اِس لِئے کہ وہ غضبناک ہُؤا۔"9dاپنی مُصِیبت میں مَیں نے خُداوند کو پُکارا۔ مَیں اپنے خُدا کے حضُور چِلاّیا۔ اُس نے اپنی ہَیکل میں سے میری آواز سُنی اور میری فریاد اُس کے کان میں پُہنچی۔! dپاتال کی رسِّیاں میرے چَوگِرد تِھیں۔ مَوت کے پھندے مُجھ پر آ پڑے تھے ۔ dکیونکہ مَوت کی مَوجوں نے مُجھے گھیرا۔ بیدِینی کے سَیلابوں نے مُجھے ڈرایا۔3adمَیں خُداوند کو جو سِتایش کے لائِق ہے پُکارُوں گا ۔ یُوں مَیں اپنے دُشمنوں سے بچایا جاؤُں گا۔Ldخُدا میری چٹان ہے ۔ مَیں اُسی پر بھروسا رکُھّوں گا۔ وُہی میری سِپر اور میری نجات کا سِینگ ہے ۔ میرا اُونچا بُرج اور میری پناہ ہے۔ میرے نجات دینے والے! تُو ہی مُجھے ظُلم سے بچاتا ہے۔ dوہ کہنے لگا:- خُداوند میری چٹان اور میرا قلعہ اور میرا چُھڑانے والا ہے۔j Qdجب خُداوند نے داؤُد کو اُس کے سب دُشمنوں اور ساؤُل کے ہاتھ سے رہائی دی تو اُس نے خُداوند کے حضُور اِس مضمُون کا گِیت سُنایا۔I dیہ چاروں اُس دیو سے جات میں پَیدا ہُوئے تھے اور وہ داؤُد کے ہاتھ سے اور اُس کے خادِموں کے ہاتھ سے مارے گئے۔1]dجب اِس نے اِسرائیلِیوں کی فضِیحت کی تو داؤُد کے بھائی سِمعی کے بیٹے یُونتن نے اُسے قتل کِیا۔dCdپِھر جات میں لڑائی ہُوئی اور وہاں ایک بڑا قدآور شخص تھا ۔ اُس کے دونوں ہاتھوں اور دونوں پاؤں میں چھ چھ اُنگلِیاں تِھیں جو سب کی سب گِنتی میں چَوبِیس تِھیں اور یہ بھی اُس دیو سے پَیدا ہُؤا تھا۔<sdاور پِھر فِلستِیوں سے جُوب میں ایک اَور لڑائی ہُوئی ۔ تب اِلحنان بِن یعری ارجیم نے جو بَیت لحم کا تھا جاتی جولیت کو قتل کِیا جِس کے نیزہ کی چھڑ جُلاہے کے شہتِیر کی طرح تھی۔T#dاِس کے بعد فِلستِیوں کے ساتھ پِھر جُوب میں لڑائی ہُوئی تب حُوساتی سبّکی نے سف کو جو دیوزادوں میں سے تھا قتل کِیا۔"?dپر ضرویاہ کے بیٹے ابِیشے نے اُس کی کُمک کی اور اُس فِلستی کو اَیسی ضرب لگائی کہ اُسے مار دِیا ۔ تب داؤُد کے لوگوں نے قَسم کھا کر اُس سے کہا کہ تُو پِھر کبھی ہمارے ساتھ جنگ پر نہیں جائے گا تا نہ ہو کہ تُو اِسرائیل کا چراغ بُجھا دے۔)dاور اِشبی بنو ب نے جو دیوزادوں میں سے تھا اور جِس کا نیزہ وزن میں پِیتل کی تِین سو مِثقال تھا اور وہ ایک نئی تلوار باندھے تھا چاہا کہ داؤُد کو قتل کرے۔a=dاور فِلستی پِھر اِسرائیلِیوں سے لڑے اور داؤُد اپنے خادِموں کے ساتھ نِکلا اور فِلستِیوں سے لڑا اورداؤُد بُہت تھک گیا۔3adاور اُنہوں نے ساؤُل اور اُس کے بیٹے یُونتن کی ہڈِّیوں کو ضِلع میں جو بِنیمِین کی سرزمِین میں ہے اُسی کے باپ قِیس کی قبر میں دفن کِیا اور اُنہوں نے جو کُچھ بادشاہ نے فرمایا سب پُورا کِیا ۔ اِس کے بعد خُدا نے اُس مُلک کے بارہ میں دُعا سُنی۔|sd سو وہ ساؤُل کی ہڈِّیوں اور اُس کے بیٹے یُونتن کی ہڈِّیوں کو وہاں سے لے آیا اور اُنہوں نے اُن کی بھی ہڈِّیاں جمع کِیں جو لٹکائے گئے تھے۔<sd تب داؤُد نے جا کر ساؤُل کی ہڈِّیوں اور اُس کے بیٹے یُونتن کی ہڈِّیوں کو یبِیس جِلعاد کے لوگوں سے لِیا جو اُن کو بَیت شان کے چَوک میں سے چُرا لائے تھے جہاں فِلستِیوں نے اُن کو جِس دِن کہ اُنہوں نے ساؤُل کو جِلبو عہ میں قتل کِیا ٹانگ دِیا تھا۔1d اور داؤُد کو بتایا گیا کہ ساؤُل کی حرم ایّاہ کی بیٹی رِصفہ نے اَیسا اَیسا کِیا۔5d تب ایّاہ کی بیٹی رِصفہ نے ٹاٹ لِیا اور فصل کے شرُوع سے اُس کو اپنے لِئے چٹان پر بِچھائے رہی جب تک کہ آسمان سے اُن پر بارِش نہ ہُوئی اور اُس نے نہ تو دِن کے وقت ہوا کے پرِندوں کو اور نہ رات کے وقت جنگلی درِندوں کو اُن پر آنے دِیا۔b?d اُن کو جِبعُونیوں کے حوالہ کِیا اور اُنہوں نے اُن کو پہاڑ پر خُداوند کے حضُور لٹکا دِیا ۔ سو وہ ساتوں ایک ساتھ مَرے ۔ یہ سب فصل کاٹنے کے ایّام میں یعنی جَو کی فصل کے شرُوع کے دِنوں میں مارے گئے۔j Odپر بادشاہ نے ایاّہ کی بیٹی رِصفہ کے دونوں بیٹوں ارمو نی اور مفِیبو ست کو جو ساؤُل سے ہُوئے تھے اور ساؤُل کی بیٹی مِیکل کے پانچوں بیٹوں کو جو برزِ لّی محُولاتی کے بیٹے عدر ی ایل سے ہُوئے تھے لے کر۔ ;dلیکن بادشاہ نے مفِیبو ست بِن یُونتن بِن ساؤُل کو خُداوند کی قَسم کے سبب سے جو اُن کے یعنی داؤُد اور ساؤُل کے بیٹے یُونتن کے درمِیان ہُوئی تھی بچا رکھّا۔< sdاُسی کے بیٹوں میں سے سات آدمی ہمارے حوالہ کر دِئے جائیں اور ہم اُن کو خُداوند کے لِئے خُداوند کے چُنے ہُوئے ساؤُل کے جِبعہ میں لٹکا دیں گے ۔ بادشاہ نے کہا مَیں دے دُوں گا۔0 [dاُنہوں نے بادشاہ کو جواب دِیا کہ جِس شخص نے ہمارا ناس کِیا اور ہمارے خِلاف اَیسی تدبِیر نِکالی کہ ہم نابُود کِئے جائیں اور اِسرا ئیل کی کِسی مملکت میں باقی نہ رہیں۔7 idجِبعُونیوں نے اُس سے کہا کہ ہمارے اور ساؤُل یا اُس کے گھرانے کے درمِیان چاندی یا سونے کا کوئی مُعا ملہ نہیں اور نہ ہم کو یہ اِختیار ہے کہ ہم اِسرا ئیل کے کِسی مَرد کو جان سے ماریں ۔ اُس نے کہا جو کُچھ تُم کہو مَیں وُہی تُمہارے لِئے کرُوں گا۔xkdسو داؤُد نے جِبعُونِیوں سے کہا مَیں تُمہارے لِئے کیا کرُوں اور مَیں کِس چِیز سے کفّارہ دُوں تاکہ تُم خُداوند کی مِیراث کو دُعا دو؟۔a=dتب بادشاہ نے جِبعُونیوں کو بُلا کر اُن سے بات کی ۔ یہ جِبعُونی بنی اِسرائیل میں سے نہیں بلکہ بچے ہُوئے امورِیوں میں سے تھے اور بنی اِسرائیل نے اُن سے قَسم کھائی تھی اور ساؤُل نے بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداہ کی خاطِر اپنی گرمجوشی میں اُن کو قتل کر ڈالنا چاہا تھا۔k Sdاور داؤُد کے ایّام میں پَے در پَے تِین سال کال پڑا اور داؤُد نے خُداوند سے دریافت کِیا ۔ خُداوند نے فرمایا کہ یہ ساؤُل اور اُس کے خُونریز گھرانے کے سبب سے ہے کیونکہ اُس نے جِبعُونیوں کو قتل کِیا۔[1dاور عِیرا یائِری بھی داؤُد کا ایک کاہِن تھا۔dCdاور سِوا مُنشی تھا اور صدُوق اور ابیاتر کاہِن تھے۔ dاور ادورا م خِراج کا داروغہ تھا اور اخِیلُود کا بیٹا یہوسفط مُورِّخ تھا۔Edاوریُوآب اِسرائیل کے سارے لشکر کا سردار تھا اور بنایاہ بِن یہوید ع کریتِیوں اور فلِیتِیوں کا سردار تھا۔@{dتب وہ عَورت اپنی دانائی سے سب لوگوں کے پاس گئی ۔ سو اُنہوں نے سبع بِن بِکر ی کا سر کاٹ کر اُسے باہر یُوآب کی طرف پھینک دِیا ۔ تب اُس نے نرسِنگا پُھونکا اور لوگ شہر سے الگ ہو کر اپنے اپنے ڈیرے کو چلے گئے اور یُوآب یروشلیِم کو بادشاہ کے پاس لَوٹ آیا۔vgdبات یہ نہیں ہے بلکہ افرائِیم کے کوہِستانی مُلک کے ایک شخص نے جِس کا نام سبع بِن بِکر ی ہے بادشاہ یعنی داؤُد کے خِلاف ہاتھ اُٹھایا ہے سو فقط اُسی کو میرے حوالہ کر دے تو مَیں شہر سے چلا جاؤں گا ۔ اُس عَورت نے یُوآب سے کہا دیکھ اُس کا سر دِیوار پر سے تیرے پاس پھینک دِیا جائے گا۔ ;dیُوآب نے جواب دِیا مُجھ سے ہرگِز ہرگِز اَیسا نہ ہو کہ مَیں نِگل جاؤں یا ہلاک کرُوں۔j~Odاور مَیں اِسرائیل میں اُن لوگوں میں سے ہُوں جو صُلح پسند اور دِیانتدار ہیں ۔ تُو چاہتا ہے کہ ایک شہر اور ماں کو اِسرائیلِیوں کے درمِیان ہلاک کرے۔ سو تُو کیوں خُداوند کی مِیراث کو نِگلنا چاہتا ہے؟۔g}Idتب وہ کہنے لگی کہ قدِیم زمانہ میں یُوں کہا کرتے تھے کہ وہ ضرُور اِبیل میں صلاح پُوچھیں گے اور اِس طرح وہ بات کو ختم کرتے تھے۔$|Cdسو وہ اُس کے نزدِیک آیا ۔ اُس عَورت نے اُس سے کہا کیا تُو یُوآب ہے؟ اُس نے کہا ہاں ۔ تب وہ اُس سے کہنے لگی اپنی لَونڈی کی باتیں سُن ۔ اُس نے کہا مَیں سُنتا ہُوں۔U{%dتب ایک دانِش مند عَورت شہر میں سے پُکار کر کہنے لگی کہ ذرا یُوآب سے کہہ دو کہ یہاں آئے تاکہ مَیں اُس سے کُچھ کہُوں۔pz[dاور اُنہوں نے آ کر اُسے بَیت معکہ کے اِبیل میں گھیر لِیا اور شہر کے سامنے اَیسا دمدمہ باندھا کہ وہ فصِیل کے برابر رہا اور سب لوگوں نے جو یُوآب کے ساتھ تھے دِیوار کو توڑنا شرُوع کِیا تاکہ اُسے گِرا دیں۔ry_dاور وہ اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے ہوتا ہُؤا اِبیل اوربَیت معکہ اور سب بیریوں تک پُہنچا اور وہ بھی جمع ہو کر اُس کے پِیچھے چلے۔-xUd اور جب وہ سڑک پر سے ہٹا لِیا گیا تو سب لوگ یُوآب کے پِیچھے سبع بِن بِکر ی کا پِیچھا کرنے چلے۔)wMd اور عماسا سڑک کے بِیچ اپنے خُون میں لَوٹ رہا تھا اور جب اُس شخص نے دیکھا کہ سب لوگ کھڑے ہو گئے ہیں تو وہ عماسا کو سڑک پر سے مَیدان میں اُٹھا لے گیا اور جب یہ دیکھا کہ جو کوئی اُس کے پاس آتا ہے کھڑا ہو جاتا ہے تو اُس پر ایک کپڑا ڈال دِیا۔v)d اور یُوآب کے جوانوں میں سے ایک شخص اُس کے پاس کھڑا ہو گیا اور کہنے لگا کہ جو کوئی یُوآب سے راضی ہے اور جو کوئی داؤُد کی طرف ہے سو یُوآب کے پِیچھے ہو لے۔[u1d اور عماسا نے اُس تلوار کا جو یُوآب کے ہاتھ میں تھی خیال نہ کِیا ۔ سو اُس نے اُس سے اُس کے پیٹ میں اَیسا مارا کہ اُس کی انتڑِیاں زمِین پر نِکل پڑیں اور اُس نے دُوسرا وار نہ کِیا ۔ سو وہ مَر گیا ۔ پِھر یُوآب اور اُس کا بھائی ابِیشے سبع بِن بِکر ی کا پِیچھا کرنے چلے۔ktQd سو یُوآب نے عماسا سے کہا اَے میرے بھائی تُو خَیریت سے ہے؟ اور یُوآب نے عماسا کی داڑھی اپنے دہنے ہاتھ سے پکڑی کہ اُس کو بوسہ دے۔As}dاور جب وہ اُس بڑے پتّھر کے نزدِیک پُہنچے جو جِبعُو ن میں ہے تو عماسا اُن سے مِلنے کو آیا اوریُوآب اپناجنگی لِباس پہنے تھا اور اُس کے اُوپر ایک پٹکا تھا جِس سے ایک تلوار مِیان میں پڑی ہُوئی اُس کی کمر میں بندھی تھی اور اُس کے چلتے چلتے وہ نِکل پڑی۔trcdسو یُوآب کے آدمی اور کریتی اور فِلیتی اور سب بہادُر اُس کے پِیچھے ہو لِئے اور یروشلیِم سے نِکلے تاکہ سبع بِن بِکر ی کا پِیچھا کریں۔xqkdتب داؤُد نے ابِیشے سے کہا کہ سبع بِن بِکر ی تو ہم کو ابی سلو م سے زِیادہ نُقصان پُہنچائے گا سو تُو اپنے مالِک کے خادِموں کولے کر اُسکا پِیچھا کر تا نہ ہو کہ وہ فصِیلدار شہروں کو لے کر ہماری نظر سے بچ نِکلے۔Ppdسو عماسا بنی یہُوداہ کو فراہم کرنے گیا پر وہ مُعیّنہ وقت سے جو اُس نے اُس کے لِئے مُقرّر کِیا تھا زِیادہ ٹھہرا۔Modاور بادشاہ نے عماسا کو حُکم کِیا کہ تِین دِن کے اندر بنی یہُوداہ کو میرے پاس جمع کر اور تُو بھی یہاں حاضِر ہو۔ n dاور داؤُد یروشلیِم میں اپنے محلّ میں آیا اور بادشاہ نے اپنی اُن دسوں حرموں کو جِن کو وہ اپنے گھر کی نِگہبانی کے لِئے چھوڑ گیا تھا لے کر اُن کو نظر بند کر دِیا اور اُن کی پرورِش کرتا رہا پر اُن کے پاس نہ گیا ۔ سو اُنہوں نے اپنے مَرنے کے دِن تک نظر بند رہ کر رنڈاپے کی حالت میں زِندگی کاٹی۔mdسو سب اِسرائیلی داؤُد کی پَیروی چھوڑ کر سبع بِن بِکری کے پِیچھے ہو لِئے لیکن یہُوداہ کے لوگ یَرد ن سے یروشلیِم تک اپنے بادشاہ کے ساتھ ہی ساتھ رہے۔l -dاور وہاں ایک شرِیر بِنیمِینی تھا اور اُس کا نام سبع بِن بِکری تھا ۔ اُس نے نرسِنگا پُھونکا اور کہا کہ داؤُد میں ہمارا کوئی حِصّہ نہیں اور نہ ہماری مِیراث یسّی کے بیٹے کے ساتھ ہے ۔ اَے اِسرائیلیو اپنے اپنے ڈیرے کو چلے جاؤ۔rk_d+پِھر بنی اِسرائیل نے بنی یہُوداہ کو جواب دِیا کہ بادشاہ میں ہمارے دس حِصّے ہیں اور ہمارا حق بھی داؤُد پر تُم سے زِیادہ ہے پس تُم نے کیوں ہماری حقارت کی کہ بادشاہ کو لَوٹا لانے میں پہلے ہم سے صلاح نہیں لی؟ اور بنی یہُوداہ کی باتیں بنی اِسرائیل کی باتوں سے زِیادہ سخت تِھیں۔j+d*تب سب بنی یہُوداہ نے بنی اِسرائیل کو جواب دِیا اِس لِئے کہ بادشاہ کا ہمارے ساتھ نزدِیک کا رِشتہ ہے ۔ سو تُم اِس بات کے سبب سے ناراض کیوں ہُوئے؟ کیا ہم نے بادشاہ کے دام کا کُچھ کھا لِیا ہے یا اُس نے ہم کو کُچھ اِنعام دِیا ہے؟۔ri_d)تب اِسرائیل کے سب لوگ بادشاہ کے پاس آ کر اُس سے کہنے لگے کہ ہمارے بھائی بنی یہُوداہ تُجھے کیوں چوری سے لے آئے اور بادشاہ کو اور اُس کے گھرانے کو اور داؤُد کے ساتھ جِتنے تھے اُن کو یَردن کے پار سے لائے؟۔hd(سو بادشاہ جِلجا ل کو روانہ ہُؤا اور کِمہا م اُس کے ساتھ چلا اور یہُوداہ کے سب لوگ اور اِسرائیل کے لوگوں میں سے بھی آدھے بادشاہ کو پار لائے۔zgod'اور سب لوگ یَردن کے پار ہو گئے اور بادشاہ بھی پار ہُؤا ۔ پِھر بادشاہ نے برزِ لّی کو چُوما اور اُسے دُعا دی اور وہ اپنی جگہ کو لَوٹ گیا۔+fQd&تب بادشاہ نے کہا کِمہا م میرے ساتھ پار چلے گا اور جو کُچھ تُجھے بھلا معلُوم ہو وُہی مَیں اُس کے ساتھ کرُوں گا اور جو کُچھ تُو چاہے گا مَیں تیرے لِئے وُہی کرُوں گا۔sead%اپنے بندہ کو لَوٹ جانے دے تاکہ مَیں اپنے شہر میں اپنے باپ اور ماں کی قبر کے پاس مرُوں پر دیکھ تیرا بندہ کِمہا م حاضِر ہے ۔ وہ میرے مالِک بادشاہ کے ساتھ پار جائے اور جو کُچھ تُجھے بھلا معلُوم دے اُس سے کر۔ 'n0اور بادشاہ نے بھی یُوں فرمایا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا مُبارک ہو جِس نے ایک وارِث بخشا کہ وہ میری ہی آنکھوں کے دیکھتے ہُوئے آج میرے تخت پر بَیٹھے۔-= Wn/ماسِوا اِس کے بادشاہ کے مُلازِم ہمارے مالِک داؤُد بادشاہ کو مُبارکباد دینے آئے اور کہنے لگے کہ تیرا خُدا سُلیما ن کے نام کو تیرے نام سے زِیادہ مُمتاز کرے اور اُس کے تخت کو تیرے تخت سے بڑا بنائے اور بادشاہ اپنے بِستر پر سرنگُون ہوگیا۔W< +n.اور سُلیما ن تختِ سلطنت پر بَیٹھ بھی گیا ہے۔+; Sn-اور صدُوق کاہِن اور ناتن نبی نے جیحُون پر اُس کو مَسح کرکے بادشاہ بنایاہے۔ سو وہ وہِیں سے خُوشی کرتے آئے ہیں اَیسا کہ شہر گُونج گیا۔ وہ شور جو تُم نے سُنا یِہی ہے۔&: In,اور بادشاہ نے صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اور یہویدع کے بیٹے بِنایا ہ اور کریتیوں اور فلیتیوں کو اُس کے ساتھ بھیجا سو اُنہوں نے بادشاہ کے خچّر پر اُسے سوار کرایا۔B9 n+یُونتن نے ادُونیّاہ کو جواب دِیاکہ واقِعی ہمارے مالِک داؤُد بادشاہ نے سُلیما ن کو بادشاہ بنا دِیا ہے۔8 n*وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ابیاتر کاہِن کا بیٹا یُونتن آیا اور ادُونیّاہ نے اُس سے کہا بِھیتر آ کیونکہ تُو لائِق شخص ہے اور اچھّی خبر لایا ہوگا۔Z7 1n)اور ادُونیّاہ اور اُس کے سب مِہمان جو اُس کے ساتھ تھے کھاہی چُکے تھے کہ اُنہوں نے یہ سُنا اور جب یُوآب کو نرسِنگے کی آوازسُنائی دی تو اُس نے کہا کہ شہر میں یہ ہنگامہ اور شور کیوں مچ رہا ہے؟۔w6 kn(اور سب لوگ اُس کے پِیچھے پِیچھے آئے اور اُنہوں نے بانسلِیاں بجائِیں اور بڑی خُوشی منائی اَیسا کہ زمین اُن کے شوروغُل سے گُونج اُٹھی۔5 !n'اور صدُوق کاہِن نے خَیمہ سے تیل کا سِینگ لِیا اور سُلیما ن کو مَسح کِیا اور اُنہوں نے نرسِنگا پھُونکا اور سب لوگوں نے کہا سُلیما ن بادشاہ جِیتا رہے۔4 ;n&پس صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اور یہویدع کا بیٹا بِنایاہ اور کریتی اور فلیتی گئے اور سُلیما ن کو داؤُد بادشاہ کے خچّر پر سوار کرایا اور اُسے جیحُون پر لائے۔3 n%جَیسے خُداوند میرے مالِک بادشاہ کے ساتھ رہا وَیسے ہی وہ سُلیما ن کے ساتھ رہے اور اُس کے تخت کو میرے مالِک داؤُد بادشاہ کے تخت سے بڑا بنائے۔M2 n$تب یہویدع کے بیٹے بنایاہ نے بادشاہ کے جواب میں کہا آمِین۔ خُداوند میرے مالِک بادشاہ کا خُدا بھی اَیسا ہی کہے۔>1 yn#پِھر تُم اُس کے پِیچھے پِیچھے چلے آنا اور وہ آکر میرے تخت پر بَیٹھے کیونکہ وُہی میری جگہ بادشاہ ہوگا اور مَیں نے اُسے مُقرّر کِیا ہے کہ وہ اِسرا ئیل اور یہُوداہ کا حاکِم ہو۔0 n"اور وہاں صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اُسے مَسح کریں کہ وہ اِسرائیل کا بادشاہ ہو اور تُم نرسنِگا پھُونکنا اور کہنا کہ سُلیمان بادشاہ جِیتارہے۔/ 'n!بادشاہ نے اُن کو فرمایا کہ تُم اپنے مالِک کے مُلازِموں کو اپنے ساتھ لو اور میرے بیٹے سُلیمان کو میرے ہی خچّر پر سوار کراؤ اور اُسے جیحُون کو لے جاؤ۔p. ]n اور داؤُد بادشاہ نے فرمایا کہ صدُوق کاہِن اور ناتن نبی اور یہویدع کے بیٹے بِنایاہ کو میرے پاس بُلاؤ۔سو وہ بادشاہ کے حضُور آئے۔I- nتب بت سبع زمین پر مُنہ کے بل گِری اور بادشاہ کو سِجدہ کر کے کہا کہ میرا مالِک داؤُد بادشاہ ہمیشہ جِیتا رہے۔, }nکہ سچ مُچ جَیسی مَیں نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی قَسم تُجھ سے کھائی اور کہا کہ یقینا تیرا بیٹا سُلیما ن میرے بعدبادشاہ ہوگا اور وُہی میری جگہ میرے تخت پر بَیٹھے گا سو سچ مُچ مَیں آج کے دِن وَیسا ہی کرُوں گا۔5+ gnبادشاہ نے قَسم کھا کر کہا کہ خُداوند کی حیات کی قَسم جِس نے میری جان کو ہر طرح کی آفت سے رہائی دی۔n* Ynتب داؤُد بادشاہ نے جواب دِیا اور فرمایا کہ بت سبع کو میرے پاس بُلاؤ۔ سو وہ بادشاہ کے حضُور آئی اور بادشاہ کے سامنے کھڑی ہُوئی۔) nکیا یہ بات میرے مالِک بادشاہ کی طرف سے ہے؟ اور تُونے اپنے خادِموں کو بتایا بھی نہیں کہ میرے مالِک بادشاہ کے بعد اُس کے تخت پر کَون بَیٹھے گا۔O( nپر مُجھ تیرے خادِم کو اور صدُوق کاہِن اور یہویدع کے بیٹے بِنایاہ اور تیرے خادِم سُلیمان کو اُس نے نہیں بُلایا۔&' Inکیونکہ اُس نے آج جاکر بَیل اور موٹے موٹے جانور اور بھیڑیں کثرت سے ذبح کی ہیں اور بادشاہ کے سب بیٹوں اور لشکر کے سرداروں اور ابیاتر کاہِن کی دعوت کی ہے اور دیکھ وہ اُس کے حضُور کھا پی رہے ہیں اور کہتے ہیں ادُونیّاہ بادشاہ جِیتا رہے!۔b& Anاور ناتن کہنے لگا اَے میرے مالِک بادشاہ!کیا تُونے فرمایاہے کہ میرے بعد ادُونیّاہ بادشاہ ہو اور وُہی میرے تخت پر بَیٹھے؟۔w% knاور اُنہوں نے بادشاہ کوخبردی کہ دیکھ ناتن نبی حاضِر ہے اور جب وہ بادشاہ کے حضُور آیا تو اُس نے مُنہ کے بل گِر کر بادشاہ کو سِجدہ کِیا۔f$ Inوہ ہنوز بادشاہ سے بات ہی کر رہی تھی کہ ناتن نبی آگیا۔k# Snورنہ یہ ہو گا کہ جب میرا مالِک بادشاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جائے گا تو مَیں اور میرا بیٹا سُلیمان دونوں قصُور وار ٹھہریں گے۔v" inلیکن اَے میرے مالِک سارے اِسرائیل کی نِگاہ تُجھ پر ہے تاکہ تُو اُن کو بتائے کہ میرے مالِک بادشاہ کے تخت پر کَون اُس کے بعد بَیٹھے گا۔T! %nاور اُس نے بُہت سے بَیل اور موٹے موٹے جانوراور بھیڑیں ذبح کی ہیں اوربادشاہ کے سب بیٹوں اور ابیاتر کاہِن اور لشکر کے سردار یُوآب کی دعوت کی ہے پر تیرے بندہ سُلیمان کو اُس نے نہیں بُلایا۔2  anپر دیکھ اب تو ادُونیّا ہ بادشاہ بن بَیٹھا ہے اور اَے میرے مالِک بادشاہ تُجھ کو اِس کی خبر نہیں۔F  nاُس نے اُس سے کہا اَے میرے مالِک ! تُونے خُداوند اپنے خُدا کی قَسم کھا کر اپنی لَونڈی سے کہا تھا کہ یقِیناً تیرا بیٹا سُلیمان میرے بعد سلطنت کرے گااور وُہی میرے تخت پر بَیٹھے گا۔ nاور بت سبع نے جُھک کر بادشاہ کو سِجدہ کِیا۔ بادشاہ نے کہا تُو کیا چاہتی ہے؟۔[ 3nسو بت سبع اندر کوٹھری میں بادشاہ کے پاس گئی اور بادشاہ بُہت بُڈّھا تھا اور شُونمِیت ابی شاگ بادشاہ کی خِدمت کرتی تھی۔G  nاور دیکھ تُو بادشاہ سے بات کرتی ہی ہوگی کہ مَیں بھی تیرے بعد آپُہنچوں گااور تیری باتوں کی تصدِیق کُروں گا۔. Yn تُو داؤُد بادشاہ کے حضُور جاکر اُس سے کہہ اَے میرے مالِک! اَے بادشاہ! کیا تُونے اپنی لَونڈی سے قَسم کھا کر نہیں کہا کہ یقیِناً تیرا بیٹا سُلیمان میرے بعد سلطنت کرے گا اور وُہی میرے تخت پر بَیٹھے گا؟ پس ادُونیّاہ کیوں بادشاہی کرتا ہے؟۔ 7n اب تُو آ کہ مَیں تُجھے صلاح دُوں تاکہ تُو اپنی اور اپنے بیٹے سُلیمان کی جان بچاسکے۔ )n تب ناتن نے سُلیمان کی ماں بت سبع سے کہا کیا تُونے نہیں سُنا کہ حجِیّت کا بیٹا ادُونیّاہ بادشاہ بن بَیٹھا ہے اور ہمارے مالِک داؤُد کو یہ معلُوم نہیں؟۔ %n ۔پر ناتن نبی اور بنایاہ اور بہادُر لوگوں اور اپنے بھائی سُلیمان کو نہ بُلایا۔ n اور ادُونیّاہ نے بھیڑیں اور بَیل اور موٹے موٹے جانور زحلت کے پتھّر کے پاس جو عَین راجِل کے برابر ہے ذبح کِئے اور اپنے سب بھائیوں یعنی بادشاہ کے بیٹوں کی اور سب یہُوداہ کے لوگوں کی جو بادشاہ کے مُلازِم تھے دعوت کیw knلیکن صدُوق کاہِن اور یہویدع کے بیٹے بِنایاہ اور ناتن نبی اور سِمعی اور ریعی اور داؤُد کے بہادُر لوگوں نے ادُونیّاہ کا ساتھ نہ دِیا۔b Anاور اُس نے ضرویاہ کے بیٹے یُوآب اور ابی یاتر کاہِن سے گُفتگُو کی اور یہ دونوں ادُونیّاہ کے پَیرو ہوکراُس کی مدد کرنے لگے۔  =nاور اُس کے باپ نے اُس کو کبھی اِتنا بھی کہہ کر آزُردہ نہیں کِیا کہ تُو نے یہ کیوں کِیا ہے؟ اور وہ بُہت خُوبصُورت بھی تھا اور ابی سلو م کے بعد پَیدا ہُؤا تھا۔ 'nتب حجِیّت کے بیٹے ادُونیّاہ نے سر اُٹھایااور کہنے لگا مَیں بادشاہ ہوں گااور اپنے لِئے رتھ اور سوار اور پچاس آدمی جو اُس کے آگے آگے دَوڑیں تیّار کِئے۔T %nاور وہ لڑکی بُہت شِکیل تھی۔ سو وہ بادشاہ کی خبر گِیری اور اُس کی خِدمت کرنے لگی لیکن بادشاہ اُس سے واقِف نہ ہُؤا۔y onچُنانچہ اُنہوں نے اِسرا ئیل کی ساری مملکت میں ایک خُوبصُورت لڑکی تلاش کرتے کرتے شُونمِیت ابی شاگ کو پایا اور اُسے بادشاہ کے پاس لائے۔ #nسو اُس کے خادِموں نے اُس سے کہا کہ ہمارے مالِک بادشاہ کے لِئے ایک جوان کُنواری ڈُھونڈی جائے جو بادشاہ کے حضُور کھڑی رہے اور اُس کی خبر گِیری کِیا کرے اور تیرے پہلُو میں لیٹ رہا کرے تاکہ ہمارے مالِک بادشاہ کو گرمی پُہنچے۔+ Unاور داؤُد بادشاہ بُڈّھا اور کُہن سال ہُؤا اور وہ اُسے کپڑے اُڑھاتے پر وہ گرم نہ ہوتا تھا۔Odاور داؤُد نے وہاں خُداوند کے لِئے مذبح بنایا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھائِیں اور خُداوند نے اُس مُلک کے بارہ میں دُعا سُنی اور وبا اِسرا ئیل میں سے جاتی رہی۔r _dتب بادشاہ نے ارو ناہ سے کہا نہیں بلکہ مَیں ضرُور قِیمت دے کر اُس کو تُجھ سے خرِیدُوں گا اور مَیں خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اَیسی سوختنی قُربانیاں نہیں گُزرانُوں گا جِن پر میرا کُچھ خرچ نہ ہُؤا ہو ۔ سوداؤُد نے وہ کھلِیہان اور وہ بَیل چاندی کی پچاس مِثقالیں دے کر خرِیدے۔e Edیہ سب کُچھ اَے بادشاہ ارو ناہ بادشاہ کی نذر کرتا ہے اور ارو ناہ نے بادشاہ سے کہا کہ خُداوند تیرا خُدا تُجھ کو قبُول فرمائے۔_ 9dارو ناہ نے داؤُد سے کہا میرا مالِک بادشاہ جو کُچھ اُسے اچّھا معلُوم ہو لے کر چڑھائے ۔ دیکھ سوختنی قُربانی کے لِئے بَیل ہیں اور دائیں چلانے کے اَوزار اور بَیلوں کا سامان اِیندھن کے لِئے ہیں۔R dاور ارو ناہ کہنے لگا میرا مالِک بادشاہ اپنے بندہ کے پاس کیوں آیا؟ داؤُد نے کہا یہ کھلِیہان تُجھ سے خرِیدنے اور خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنانے آیا ہُوں تاکہ لوگوں میں سے وبا جاتی رہے۔ dاور ارو ناہ نے نِگاہ کی اور بادشاہ اور اُس کے خادِموں کو اپنی طرف آتے دیکھا ۔ سو ارو ناہ نِکلا اور زمِین پر سرنگُون ہو کر بادشاہ کے آگے سِجدہ کِیا۔{qdسو داؤُد جاد کے کہنے کے مُوافِق جَیسا خُداوند کا حُکم تھا گیا۔Rdاُسی دِن جاد نے داؤُد کے پاس آ کر اُس سے کہا جا اور یبُوسی ارو ناہ کے کھلِیہان میں خُداوند کے لِئے ایک مذبح بنا۔  dاور داؤُد نے جب اُس فرِشتہ کو جو لوگوں کو مار رہا تھا دیکھا تو خُداوند سے کہنے لگا دیکھ گُناہ تو مَیں نے کِیا اور خطا مُجھ سے ہُوئی پر اِن بھیڑوں نے کیا کِیا ہے؟ سو تیرا ہاتھ میرے اور میرے باپ کے گھرانے کے خِلاف ہو۔:odاور جب فرِشتہ نے اپنا ہاتھ بڑھایا کہ یروشلیِم کو ہلاک کرے تو خُداوند اُس وبا سے ملُول ہُؤا اور اُس فرِشتہ سے جو لوگوں کو ہلاک کر رہا تھا کہا یہ بس ہے ۔ اب اپنا ہاتھ روک لے ۔ اُس وقت خُداوند کا فرِشتہ یبُوسی اروناہ کے کھلِیہان کے پاس کھڑا تھا۔widسو خُداوند نے اِسرا ئیل پر وبا بھیجی جو اُس صُبح سے لے کر وقتِ مُعیّنہ تک رہی اور دان سے بیرسبع تک لوگوں میں سے ستّر ہزار آدمی مر گئے۔  dداؤُد نے جاد سے کہا مَیں بڑے شِکنجہ میں ہُوں ۔ ہم خُداوند کے ہاتھ میں پڑیں کیونکہ اُس کی رحمتیں عظِیم ہیں پر مَیں اِنسان کے ہاتھ میں نہ پڑُوں۔d سو جاد نے داؤُد کے پاس جا کر اُس کو یہ بتایا اور اُس سے پُوچھا کیا تیرے مُلک میں سات برس قحط رہے یا تُو تِین مہِینے تک اپنے دُشمنوں سے بھاگتا پِھرے اور وہ تُجھے رگیدیں یا تیری مملکت میں تِین دِن تک مری ہو؟ سو تُو سوچ لے اور غَور کر لے کہ مَیں اُسے جِس نے مُجھے بھیجا ہے کیا جواب دُوں۔7d جا اور داؤُد سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تیرے سامنے تِین بلائیں پیش کرتا ہُوں ۔ تُو اُن میں سے ایک کو چُن لے تاکہ مَیں اُسے تُجھ پر نازِل کرُوں۔Md سو جب داؤُد صُبح کو اُٹھا تو خُداوند کا کلام جاد پر جو داؤُد کا غَیب بِین تھا نازِل ہُؤا اور اُس نے کہا کہ۔.Wd اور لوگوں کا شُمار کرنے کے بعد داؤُد کا دِل بے چَین ہُؤا اور داؤُد نے خُداوند سے کہا یہ جو مَیں نے کِیا سو بڑا گُناہ کِیا ۔ اب اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو اپنے بندہ کا گُناہ دُور کر دے کیونکہ مُجھ سے بڑی حماقت ہُوئی۔~d اور یُوآب نے مَردم شُماری کی تعداد بادشاہ کو دی سو اِسرا ئیل میں آٹھ لاکھ بہادُر مَرد نِکلے جو شمشِیر زن تھے اور یہُوداہ کے مَرد پانچ لاکھ نِکلے۔"}?dچُنانچہ ساری مملکت میں گشت کر کے نَو مہِینے اور بِیس دِن کے بعد وہ یروشلیِم کو لَوٹے۔Y|-dاور وہاں سے صُور کے قلعہ کو اور حوّیوں اور کنعانِیوں کے سب شہروں کو گئے اور یہُوداہ کے جنُوب میں بیرسبع تک نِکل گئے۔8{kdپِھر وہ جِلعا د اور تَحتیم حدسی کے عِلاقہ میں گئے اور دان یعن کو گئے اور گُھوم کر صَیدا تک پُہنچے۔Lzdاور وہ یَردن پار اُترے اور اُس شہر کی د ہنی طرف عروعیر میں خَیمہ زن ہُوئے جو جد کی وادی میں یعزیر کی جانِب ہے۔y1dتَو بھی بادشاہ کی بات یُوآب اور لشکر کے سرداروں پر غالِب ہی رہی اور یُوآب اور لشکر کے سردار بادشاہ کے حضُور سے اِسرا ئیل کے لوگوں کا شُمار کرنے کو نِکلے۔Wx)dتب یُوآب نے بادشاہ سے کہا کہ خُداوند تیرا خُدا اُن لوگوں کو خواہ وہ کِتنے ہی ہوں سَو گنا بڑھائے اور میرے مالِک بادشاہ کی آنکھیں اِسے دیکھیں پر میرے مالِک بادشاہ کو یہ بات کیوں بھاتی ہے؟۔Cwdاور بادشاہ نے لشکر کے سردار یُوآب کو جو اُس کے ساتھ تھا حُکم کِیا کہ اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں دان سے بیرسبع تک گشت کرو اور لوگوں کو گِنو تاکہ لوگوں کی تعداد مُجھے معلُوم ہو۔v dاِس کے بعد خُداوند کا غُصّہ اِسرا ئیل پر پِھر بھڑکا اور اُس نے داؤُد کے دِل کو اُن کے خِلاف یہ کہہ کر اُبھارا کہ جا کر اِسرا ئیل اور یہُوداہ کو گِن۔Rud'اور حِتّی اورِیّاہ ۔ یہ سب سَینتِیس تھے۔6tid&اِتری عیرا ۔ اِتری جرِیب۔~swd%عمُّونی صِلق ۔ بیروتی نحری ۔ ضرو یاہ کے بیٹے یُوآب کے سِلح بردار۔Prd$ضوباہ کے ناتن کا بیٹا اِجال ۔ جدی با نی۔6qid#کِرمِلی حصرو ۔ اربی فعری۔vpgd"الیفلط بِن احسبی معکاتی کا بیٹا الی عا م بِن اخِیُتفل جلونی۔Jod!ہراری سَمّہ ۔ اخی آم بِن سرار ہراری۔End سعلبونی الیحبہ بنی یسِین یُونتن۔Lmdعرباتی ابی علبُو ن ۔ برحُومی عزماو ت۔[l1dفرعاتونی بِنایا ہ اور جعس کے نالوں کا ہِدَّی۔kdنطوفاتی بعنہ کا بیٹا حِلب ۔ اِتی بِن رِیبی بنی بِنیمِین کے جِبعہ کا۔=<;3:98;76~5>32u11/_.--,++S*)((S''-&v%)##0""8!! sYD4 b7oOd:=onاور وہ ہر مہِینہ اُن میں سے دس دس ہزار کو باری باری سے لُبنان بھیجتا تھا ۔ سو وہ ایک مہِینہ لُبنان پر اور دو مہِینے اپنے گھر رہتے اور ادُو نرام اُن بیگارِیوں کے اُوپر تھا۔)<Mn اور سُلیما ن بادشاہ نے سارے اِسرا ئیل میں سے بیگاری لگائے ۔ وہ بیگاری تِیس ہزار آدمی تھے۔;3n اور خُداوند نے سُلیما ن کو جَیسا اُس نے اُس سے وعدہ کِیا تھا حِکمت بخشی اور حِیرا م اور سُلیما ن کے درمِیان صُلح تھی اور اُن دونوں نے باہم عہد باندھ لِیا۔:7n اور سُلیما ن نے حِیرا م کو اُس کے گھرانے کے کھانے کے لِئے بِیس ہزار کور گیہُوں اور بِیس کور خالِص تیل دِیا ۔ اِسی طرح سُلیما ن حِیرا م کو سال بسال دیتا رہا۔"9?n پس حِیرا م نے سُلیما ن کو اُس کی مرضی کے مُطابِق دیودار کی لکڑی اور صنَوبر کی لکڑی دی۔_89n میرے مُلازِم اُن کو لُبنان سے اُتار کر سمُندر تک لائیں گے اور مَیں اُن کے بیڑے بندھوا دُوں گا تاکہ سمُندر ہی سمُندر اُس جگہ جائیں جِسے تُو ٹھہرائے اور وہاں اُن کو کُھلوا دُوں گا ۔ پِھر تُو اُن کو لے لینا اور تُو میرے گھرانے کے لِئے رسد دے کر میری مرضی پُوری کرنا۔D7nاور حِیرا م نے سُلیما ن کو کہلا بھیجا کہ جو پَیغام تُو نے مُجھے بھیجا مَیں نے اُس کو سُن لِیا ہے اور مَیں دیودار کی لکڑی اور صنَوبر کی لکڑی کے بارہ میں تیری مرضی پُوری کرُوں گا۔,6Snجب حِیرا م نے سُلیما ن کی باتیں سُنِیں تو نِہایت خُوش ہُؤا اور کہنے لگا کہ آج کے دِن خُداوند مُبارک ہو جِس نے داؤُد کو اِس بڑی قَوم کے لِئے ایک عقلمند بیٹا بخشا۔u5enسو اب تُو حُکم کر کہ وہ میرے لِئے لُبنان سے دیودار کے درختوں کو کاٹیں اور میرے مُلازِم تیرے مُلازِموں کے ساتھ رہیں گے اور مَیں تیرے مُلازِموں کے لِئے جِتنی اُجرت تُو کہے گا تُجھے دُوں گا کیونکہ تُو جانتا ہے کہ ہم میں اَیسا کوئی نہیں جو صَیدانِیوں کی طرح لکڑی کاٹنا جانتا ہو۔4nسو دیکھ! خُداوند اپنے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بنانے کا میرا اِرادہ ہے جَیسا خُداوند نے میرے باپ داؤُد سے کہا تھا کہ تیرا بیٹا جِس کو مَیں تیری جگہ تیرے تخت پر بِٹھاؤُں گا وُہی میرے نام کے لِئے گھر بنائے گا۔-3Unاور اب خُداوند میرے خُدا نے مُجھ کو ہر طرف امن دِیا ہے ۔ نہ تو کوئی مُخالِف ہے نہ آفت کی مار۔m2Unتُو جانتا ہے کہ میرا باپ داؤُد خُداوند اپنے خُدا کے نام کے لِئے گھر نہ بنا سکا کیونکہ اُس کے چَوگِرد ہر طرف لڑائیاں ہوتی رہِیں جب تک کہ خُداوند نے اُن سب کو اُس کے پاؤں کے تلووں کے نِیچے نہ کر دِیا۔R1nاور سُلیما ن نے حِیرا م کو کہلا بھیجا کہ۔q0 _nاور صُور کے بادشاہ حِیرا م نے اپنے خادِموں کو سُلیما ن کے پاس بھیجا کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ اُنہوں نے اُسے اُس کے باپ کی جگہ مَسح کر کے بادشاہ بنایا ہے اِس لِئے کہ حِیرا م ہمیشہ داؤُد کا دوست رہا تھا۔t/cn"اور سب قَوموں میں سے زمِین کے سب بادشاہوں کی طرف سے جِنہوں نے اُس کی حِکمت کی شُہرت سُنی تھی لوگ سُلیما ن کی حِکمت کو سُننے آتے تھے۔J.n!اور اُس نے درختوں کا یعنی لُبنان کے دیودار سے لے کر زُوفا تک کا جو دِیواروں پر اُگتا ہے بیان کِیا اور چَوپایوں اور پرِندوں اور رینگنے والے جانداروں اور مچھلِیوں کا بھی بیان کِیا۔-}n اور اُس نے تِین ہزار مثلیں کہِیں اور اُس کے ایک ہزار پانچ گِیت تھے۔3,anاِس لِئے کہ وہ سب آدمِیوں سے بلکہ ازرا خی ایتان اور ہیما ن اور کل کُو ل اور دردع سے جو بنی مُحول تھے زِیادہ دانِش مند تھا اور چَوگِرد کی سب قَوموں میں اُس کی شُہرت تھی۔++Qnاور سُلیما ن کی حِکمت سب اہلِ مشرِق کی حِکمت اور مِصر کی ساری حِکمت پر فَوقِیّت رکھتی تھی۔c*Anاور خُدا نے سُلیما ن کو حِکمت اور سمجھ بُہت ہی زِیادہ اور دِل کی وُسعت بھی عِنایت کی جَیسی سمُندر کے کنارے کی ریت ہوتی ہے۔s)anاور لوگ اپنے اپنے فرض کے مُطابِق گھوڑوں اور تیز رفتار سمندوں کے لِئے جَو اور بُھوسا اُسی جگہ لے آتے تھے جہاں وہ مَنصبدار ہوتے تھے۔\(3nاور اُن مَنصبداروں میں سے ہر ایک اپنے مہِینہ میں سُلیما ن بادشاہ کے لِئے اور اُن سب کے لِئے جو سُلیما ن بادشاہ کے دسترخوان پر آتے تھے رسد پُہنچاتا تھا ۔ وہ کِسی چِیز کی کمی نہ ہونے دیتے تھے۔'/nاور سُلیما ن کے ہاں اُس کے رتھوں کے لِئے چالِیس ہزار تھان اور بارہ ہزار سوار تھے۔&{nاور سُلیما ن کی عُمر بھر یہُوداہ اور اِسرا ئیل کا ایک ایک آدمی اپنی تاک اور اپنے انجِیر کے درخت کے نِیچے دان سے بیر سبع تک امن سے رہتا تھا۔K%nکیونکہ وہ دریایِ فرات کی اِس طرف کے سب مُلک پر تِفسح سے غزّہ تک یعنی سب بادشاہوں پر جو دریایِ فرات کی اِس طرف تھے فرمانروا تھا اور اُس کے چَوگِرد سب اطراف میں سب سے اُس کی صُلح تھی۔n$Wnاور دس موٹے موٹے بَیل اور چرائی پر کے بِیس بَیل ۔ایک سَو بھیڑیں اور اِن کے علاوہ چکارے اور ہرن اور چھوٹے ہرن اور موٹے تازہ مُرغ۔#nاور سُلیما ن کی ایک دِن کی رسد یہ تھی تِیس کور مَیدہ اور ساٹھ کور آٹا۔="unاور سُلیما ن دریایِ فرات سے فِلستِیوں کے مُلک تک اور مِصر کی سرحدتک سب مملکتوں پر حُکمران تھا ۔ وہ اُس کے لِئے ہدئے لاتی تِھیں اور سُلیما ن کی عُمر بھر اُس کی مُطِیع رہِیں۔U!%nاور یہُودا ہ اور اِسرا ئیل کے لوگ کثرت میں سمُندر کے کنارے کی ریت کی مانِند تھے اور کھاتے پِیتے اور خُوش رہتے تھے۔ !nاور اُور ی کا بیٹا جبر جِلعاد کے عِلاقہ میں تھا جو اموریوں کے بادشاہ سِیحو ن اور بسن کے بادشاہ عوج کا مُلک تھا ۔ اُس مُلک کا وُہی اکیلا مَنصبدار تھا۔Rnاور ایلہ کا بیٹا سِمعی بِنیمِین میں تھا۔V'nاور فرُو ح کا بیٹا یہُو سفط اِشکار میں تھا۔X+nاور حُوسی کا بیٹا بعنہ آشر اور علوت میں تھا۔-nاور اخِیمعض نفتا لی میں تھا ۔ اِس نے بھی سُلیما ن کی بیٹی بِسمت کو بیاہ لِیا تھا۔Y-nاور عِدُّو کا بیٹا اخیِندا ب محنایم میں تھا۔-n اور بِن جبرراما ت جِلعاد میں تھا اور منسّی کے بیٹے یائِیر کی بستِیاں جو جِلعاد میں ہیں اُس کے سپُرد تِھیں اور بسن میں ارجُو ب کا عِلاقہ بھی اِسی کے سپُرد تھا جِس میں ساٹھ بڑے شہر تھے جِن کی شہر پناہیں اور پِیتل کے بینڈے تھے۔I n اور اخیلُود کا بیٹا بعنہ تھا جِس کے سپُرد تعنک اور مجِدّو اور سارا بَیت شا ن تھا جو ضرتا ن سے مُتّصِل اور یزرعیل کے نِیچے بَیت شا ن سے ابیل محُولہ تک یعنی یُقمعا م سے اُدھر تک تھا۔3an اور دور کے سارے مُرتفع عِلاقہ میں بِن ابِیند اب تھا اور سُلیما ن کی بیٹی طافت اُس کی بِیوی تھی۔3n اور اربوت میں بِن حصد تھا اور شوکہ اور حِفر کی ساری سرزمِین اُس کے عِلاقہ میں تھی۔n اور مقص اورسعلبِیم اور بَیت شمس اور اَیلو ن بَیت حنان میں بِن دِقر۔uenاُن کے نام یہ ہیں ۔ افرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں بِن حُور۔/Ynاور سُلیما ن نے سب اِسرا ئیل پر بارہ مَنصبدار مُقرّر کِئے جو بادشاہ اور اُس کے گھرانے کے لِئے رسد پُہنچاتے تھے ۔ ہر ایک کو سال میں مہِینہ بھر رسد پُہنچانی پڑتی تھی۔ nاور اخِیسر محلّ کا دِیوان اور عبدا کا بیٹا ادو نرام بیگار کا مُنصرِم تھا۔@{nاور ناتن کا بیٹا عزر یاہ مَنصبداروں کا داروغہ تھا اور ناتن کا بیٹازبُود کاہِن اور بادشاہ کا دوست تھا۔nاور یہوید ع کا بیٹا بِنایا ہ لشکر کا سردار اور صدُو ق اور ابیاتر کاہِن تھے۔,Snاور سِیسہ کے بیٹے الِیحور ف اور اخیاہ مُنشی تھے اور اخِیلُود کا بیٹا یہُو سفط مُورِّخ تھا۔nاور جو سردار اُس کے پاس تھے سو یہ تھے ۔ صدُو ق کا بیٹا عزَریا ہ کاہِن۔a ?nاور سُلیما ن بادشاہ تمام اِسرا ئیل کا بادشاہ تھا۔ 7nاور سارے اِسرا ئیل نے یہ اِنصاف جو بادشاہ نے کِیا سُنا اور وہ بادشاہ سے ڈرنے لگے کیونکہ اُنہوں نے دیکھا کہ عدالت کرنے لِئے خُدا کی حِکمت اُس کے دِل میں ہے۔7 inتب بادشاہ نے حُکم کِیا کہ جِیتا بچّہ اُسی کو دو اور اُسے جان سے نہ مارو کیونکہ وُہی اُس کی ماں ہے۔3 anتب اُس عَورت نے جِس کا وہ جِیتا بچّہ تھا بادشاہ سے عرض کی کیونکہ اُس کے دِل میں اپنے بیٹے کی مامتا تھی سو وہ کہنے لگی اَے میرے مالِک! یہ جِیتا بچّہ اُسی کو دیدے پر اُسے جان سے نہ مَروا لیکن دُوسری نے کہا یہ نہ میرا ہو نہ تیرا اُسے چِیر ڈالو۔K nپِھر بادشاہ نے فرمایا کہ اِس جِیتے بچّے کو چِیر کر دو ٹُکڑے کو ڈالو اور آدھا ایک کو اور آدھا دُوسری کو دے دو۔ nسو بادشاہ نے کہا مُجھے ایک تلوار لا دو ۔ تب وہ بادشاہ کے پاس تلوار لے آئے۔I nتب بادشاہ نے کہا ایک کہتی ہے یہ جو جِیتا ہے میرا بیٹا ہے اور مَر گیا ہے وہ تیرا بیٹا ہے اور دُوسری کہتی ہے کہ نہیں بلکہ جو مَر گیا ہے وہ تیرا بیٹا ہے اور جو جِیتا ہے وہ میرا بیٹا ہے۔xknپِھر وہ دُوسری عَورت کہنے لگی نہیں یہ جو جِیتا ہے میرا بیٹا ہے اور مَرا ہُؤا تیرا بیٹا ہے ۔ اِس نے جواب دِیا نہیں مَرا ہُؤا تیرا بیٹا ہے اور جِیتا میرا بیٹا ہے ۔ سو وہ بادشاہ کے حضُور اِسی طرح کہتی رہِیں۔<snصُبح کو جب مَیں اُٹھی کہ اپنے بچّے کو دُودھ پِلاؤُں تو کیا دیکھتی ہُوں کہ وہ مَرا پڑا ہے پر جب مَیں نے صُبح کو غَور کِیا تو دیکھا کہ یہ میرا لڑکا نہیں ہے جو میرے ہُؤا تھا۔'Inسو یہ آدھی رات کو اُٹھی اور جِس وقت تیری لَونڈی سوتی تھی میرے بیٹے کو میری بغل سے لے کر اپنی گود میں لِٹا لِیا اور اپنے مَرے ہُوئے بچّے کو میری گود میں ڈال دِیا۔nاور اِس عَورت کا بچّہ رات کو مَر گیا کیونکہ یہ اُس کے اُوپر ہی لیٹ گئی تھی۔Enاور میرے زچّہ ہو جانے کے بعد تِیسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ یہ عَورت بھی زچّہ ہو گئی اور ہم ایک ساتھ ہی تِھیں ۔ کوئی غَیر شخص اُس گھر میں نہ تھا ۔ سِوا ہم دونوں کے جو گھر ہی میں تِھیں۔nاور ایک عَورت کہنے لگی اَے میرے مالِک! مَیں اور یہ عَورت دونوں ایک ہی گھر میں رہتی ہیں اور اِس کے ساتھ گھر میں رہتے ہُوئے میرے ایک بچّہ ہُؤا۔!=nاُس وقت دو عَورتیں جو کسبِیاں تِھیں بادشاہ کے پاس آئِیں اور اُس کے آگے کھڑی ہُوئِیں۔ nپِھر سُلیما ن جاگ گیا اور دیکھا کہ خواب تھا اور وہ یروشلیِم میں آیا اور خُداوند کے عہد کے صندُوق کے آگے کھڑا ہُؤا اور سوختنی قُربانیاں گُذرانِیں اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھائِیں اور اپنے سب مُلازِموں کی ضِیافت کی۔kQnاور اگر تُو میری راہوں پر چلے اور میرے آئِین اور احکام کو مانے جَیسے تیرا باپ داؤُد چلتا رہا تو مَیں تیری عُمر دراز کرُوں گا۔ ~ n اور مَیں نے تُجھ کو کُچھ اَور بھی دِیا جو تُو نے نہیں مانگا یعنی دَولت اور عِزّت اَیسا کہ بادشاہوں میں تیری عُمر بھر کوئی تیری مانِند نہ ہو گا۔Z}/n سو دیکھ مَیں نے تیری درخواست کے مُطابِق کِیا ۔ مَیں نے ایک عاقِل اور سمجھنے والا دِل تُجھ کو بخشا اَیسا کہ تیری مانِند نہ تو کوئی تُجھ سے پہلے ہُؤا اور نہ کوئی تیرے بعد تُجھ سا برپا ہو گا۔+|Qn اور خُدا نے اُس سے کہا چُونکہ تُو نے یہ چِیز مانگی اور اپنے لِئے عُمر کی درازی کی درخواست نہ کی اور نہ اپنے لِئے دَولت کا سوال کِیا اور نہ اپنے دُشمنوں کی جان مانگی بلکہ اِنصاف پسندی کے لِئے تُو نے اپنے واسطے عقلمندی کی درخواست کی ہے۔t{cn اور یہ بات خُداوند کو پسند آئی کہ سُلیما ن نے یہ چِیز مانگی۔Iz n سو تُو اپنے خادِم کو اپنی قَوم کا اِنصاف کرنے کے لِئے سمجھنے والا دِل عِنایت کر تاکہ مَیں بُرے اور بھلے میں اِمتِیاز کر سکُوں کیونکہ تیری اِس بڑی قَوم کا اِنصاف کَون کر سکتا ہے؟۔~ywnاور تیرا خادِم تیری قَوم کے بِیچ میں ہے جِسے تُو نے چُن لِیا ہے ۔ وہ اَیسی قَوم ہے جو کثرت کے باعِث نہ گِنی جا سکتی ہے نہ شُمار ہو سکتی ہے۔3xanاور اب اَے خُداوند میرے خُدا تُو نے اپنے خادِم کو میرے باپ داؤُد کی جگہ بادشاہ بنایا ہے اور مَیں چھوٹا لڑکا ہی ہُوں اور مُجھے باہر جانے اور بِھیتر آنے کا شعُور نہیں۔ywmnسُلیما ن نے کہا تُو نے اپنے خادِم میرے باپ داؤُد پر بڑا اِحسان کِیا اِس لِئے کہ وہ تیرے حضُور راستی اور صداقت اور تیرے ساتھ سِیدھے دِل سے چلتا رہا اور تُو نے اُس کے واسطے یہ بڑا اِحسان رکھ چھوڑا تھا کہ تُو نے اُسے ایک بیٹا عِنایت کِیا جو اُس کے تخت پر بَیٹھے جَیسا آج کے دِن ہے۔Iv nجِبعُو ن میں خُداوند رات کے وقت سُلیما ن کو خواب میں دِکھائی دِیا اور خُدا نے کہا مانگ مَیں تُجھے کیا دُوں۔u}nاور بادشاہ جِبعُو ن کو گیا تاکہ قُربانی کرے کیونکہ وہ خاص اُونچی جگہ تھی اور سُلیما ن نے اُس مذبح پر ایک ہزار سوختنی قُربانیاں گُذرانِیں۔t-nاور سُلیما ن خُداوند سے مُحبّت رکھتا اور اپنے باپ داؤُد کے آئِین پر چلتا تھا ۔ اِتنا ضرُور ہے کہ وہ اُونچی جگہوں میں قُربانی کرتا اور بخُور جلاتا تھا۔Lsnلیکن لوگ اُونچی جگہوں میں قُربانی کرتے تھے کیونکہ اُن دِنوں تک کوئی گھر خُداوند کے نام کے لِئے نہیں بنا تھا۔jr Qnاور سُلیما ن نے مِصر کے بادشاہ فرعو ن سے رِشتہ داری کی اور فرعو ن کی بیٹی بیاہ لی اور جب تک اپنا محلّ اور خُداوند کا گھر اور یروشلیِم کے چَوگِرد دِیوار نہ بنا چُکا اُسے داؤُد کے شہر میں لا کر رکھّا۔q5n.اور بادشاہ نے یہوید ع کے بیٹے بِنایاہ کو حُکم دِیا ۔ سو اُس نے باہر جا کر اُس پر اَیسا وار کِیا کہ وہ مَر گیا اور سلطنت سُلیما ن کے ہاتھ میں مُستحکم ہو گئی۔(pKn-لیکن سُلیما ن بادشاہ مُبارک ہو گا اور داؤُد کا تخت خُداوند کے حضُور ہمیشہ قائِم رہے گا۔Bon,اور بادشاہ نے سِمعی سے یہ بھی کہا تُو اُس ساری شرارت کو جو تُو نے میرے باپ داؤُد سے کی جِس سے تیرا دِل واقِف ہے جانتا ہے ۔ سو خُداوند تیری شرارت کو اُلٹا تیرے ہی سر پر لائے گا۔)nMn+پس تُو نے خُداوند کی قَسم کو اور اُس حُکم کو جِس کی مَیں نے تُجھے تاکِید کی کیوں نہ مانا؟۔fmGn*تب بادشاہ نے سِمعی کو بُلا بھیجا اور اُس سے کہا کیا مَیں نے تُجھے خُداوند کی قَسم نہ کِھلائی اور تُجھ کو بتا نہ دِیا کہ یقِین جان لے کہ جِس دِن تُو باہر نِکلا اور اِدھر اُدھر کہِیں گیا تو ضرُور مارا جائے گا؟ اور تُو نے مُجھ سے یہ کہا کہ جو بات مَیں نے سُنی وہ اچّھی ہے۔l/n)اور یہ خبر سُلیما ن کو مِلی کہ سِمعی یروشلیِم سے جات کو گیا تھا اور واپس آ گیا ہے۔kn(سو سِمعی نے اُٹھ کر اپنے گدھے پر زِین کسا اور اپنے نَوکروں کی تلاش میں جات کو اکِیس کے پاس گیا اور سِمعی جا کر اپنے نَوکروں کو جات سے لے آیا۔Gj n'اور تِین برس کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ سِمعی کے نَوکروں میں سے دو آدمی جات کے بادشاہ اکِیس بِن معکاہ کے ہاں بھاگ گئے اور اُنہوں نے سِمعی کو بتایا کہ دیکھ تیرے نَوکر جات میں ہیں۔in&اورسِمعی نے بادشاہ سے کہا یہ بات اچّھی ہے ۔ جَیسا میرے مالِک بادشاہ نے کہا ہے تیرا خادِم وَیسا ہی کرے گا ۔ سوسِمعی بُہت دِنوں تک یروشلیِم میں رہا۔hn%کیونکہ جِس دِن تُو باہر نِکلے گا اور نہرِ قِدرُو ن کے پار جائے گا تو یقِین جان لے کہ تُو ضرُور مارا جائے گا اور تیرا خُون تیرے ہی سر پر ہو گا۔qg]n$پِھر بادشاہ نے سِمعی کو بُلا بھیجا اور اُس سے کہا کہ یروشلیِم میں اپنے لِئے ایک گھر بنا لے اور وہِیں رہ اور وہاں سے کہِیں نہ جانا۔dfCn#اور بادشاہ نے یہوید ع کے بیٹے بِنایاہ کو اُس کی جگہ لشکر پر مُقرّر کِیا اور صدُو ق کاہِن کو بادشاہ نے ابیا تر کی جگہ رکھّا۔_e9n"تب یہوید ع کا بیٹا بِنایاہ گیا اور اُس نے اُس پر وار کر کے اُسے قتل کِیا اور وہ بیابان کے بِیچ اپنے ہی گھر میں دفن ہُؤا۔:don!سو اُن کا خُون یُوآب کے سر پر اور اُس کی نسل کے سر پر ابد تک رہے گا لیکن داؤُد پر اور اُس کی نسل پر اور اُس کے گھر پر اور اُس کے تخت پر ابد تک خُداوند کی طرف سے سلامتی ہو گی۔*cOn اور خُداوند اُس کا خُون اُلٹا اُسی کے سر پر لائے گا کیونکہ اُس نے دو شخصوں پر جو اُس سے زِیادہ راستباز اور اچّھے تھے یعنی نیر کے بیٹے ابنیر پر جو اِسرائیلی لشکر کا سردار تھا اور یتر کے بیٹے عماسا پر جو یہُوداہ کی فَوج کا سردار تھا وار کِیا اور اُن کو تلوار سے قتل کِیا اور میرے باپ داؤُد کو معلُوم نہ تھا۔Kbnتب بادشاہ نے اُس سے کہا جَیسا اُس نے کہا وَیسا ہی کر اور اُس پر وار کر اور اُسے دفن کر دے تاکہ تُو اُس خُون کو جو یُوآب نے بے سبب بہایا مُجھ پر سے اور میرے باپ کے گھر پر سے دُور کر دے۔.aWnسو بِنایاہ خُداوند کے خَیمہ کو گیا اور اُس نے اُس سے کہا بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ تُو باہر نِکل آ ۔ اُس نے کہا نہیں بلکہ مَیں یہِیں مرُونگا ۔ تب بِنایاہ نے لَوٹ کر بادشاہ کو خبر دی کہ یُوآب نے یُوں کہا ہے اور اُس نے مُجھے یُوں جواب دِیا۔M`nاور سُلیما ن بادشاہ کو خبر ہُوئی کہ یُوآب خُداوند کے خَیمہ کو بھاگ گیا ہے اور دیکھ وہ مذبح کے پاس ہے ۔ تب سُلیما ن نے یہوید ع کے بیٹے بِنایاہ کو یہ کہہ کر بھیجا کہ جا کر اُس پر وار کر۔K_nاور یہ خبر یُوآب تک پُہنچی کیونکہ یُوآب ادُو نیّاہ کا تو پیَرو ہو گیا تھا گو وہ ابی سلو م کا پَیرو نہیں ہُؤا تھا ۔ سو یُوآب خُداوند کے خَیمہ کو بھاگ گیا اور مذبح کے سِینگ پکڑ لِئے۔<^snسو سُلیما ن نے ابیا تر کو خُداوند کے کاہِن کے عُہدہ سے برطرف کِیا تاکہ وہ خُداوند کے اُس قَول کو پُورا کرے جو اُس نے سَیلا میں عیلی کے گھرانے کے حق میں کہا تھا۔ ٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍٍi]Mnپِھر بادشاہ نے ابیاتر کاہِن سے کہا تُو عنتوت کو اپنے کھیتوں میں چلا جا کیونکہ تُو واجِبُ القتل ہے پر مَیں اِس وقت تُجھ کو قتل نہیں کرتا کیونکہ تُو میرے باپ داؤُد کے سامنے خُداوند یہووا ہ کا صندُوق اُٹھایا کرتا تھا اور جو جو مُصِیبت میرے باپ پر آئی وہ تُجھ پر بھی آئی۔=\unاور سُلیما ن بادشاہ نے یہوید ع کے بیٹے بِنایا ہ کو بھیجا ۔ اُس نے اُس پر اَیسا وار کِیا کہ وہ مَر گیا۔_[9nسو اب خُداوند کی حیات کی قَسم جِس نے مُجھ کو قیام بخشا اور مُجھ کو میرے باپ داؤُد کے تخت پر بِٹھایا اور میرے لِئے اپنے وعدہ کے مُطابِق ایک گھر بنایا یقِیناً ادُونیّاہ آج ہی قتل کِیا جائے گا۔)ZMnتب سُلیما ن بادشاہ نے خُداوند کی قَسم کھائی اور کہا کہ اگر ادُو نیّاہ نے یہ بات اپنی ہی جان کے خِلاف نہیں کہی تو خُدا مُجھ سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کرے۔;Yqnسُلیما ن بادشاہ نے اپنی ماں کو جواب دِیا کہ تُو اَبی شاگ شُونمِیت ہی کو ادُو نیّاہ کے لِئے کیوں مانگتی ہے؟ اُس کے لِئے سلطنت بھی مانگ کیونکہ وہ تو میرا بڑا بھائی ہے بلکہ اُسی کے لِئے کیا ابیا تر کاہِن اورضرو یاہ کے بیٹے یُوآب کے لِئے بھی مانگ۔Xnاُس نے کہا اَبی شاگ شُونمِیت تیرے بھائی ادُو نیّاہ کو بیاہ دی جائے۔!W=nاور کہنے لگی میری تُجھ سے ایک چھوٹی سی درخواست ہے ۔ تُو مُجھ سے اِنکار نہ کرنا ۔ بادشاہ نے اُس سے کہا اَے میری ماں! اِرشاد فرما مُجھے تُجھ سے اِنکار نہ ہو گا۔>Vwnپس بت سبع سُلیما ن بادشاہ کے پاس گئی تاکہ اُس سے ادُو نیّاہ کے لِئے عرض کرے ۔ بادشاہ اُس کے اِستِقبال کے واسطے اُٹھا اور اُس کے سامنے جُھکا ۔ پِھر اپنے تخت پر بَیٹھا اور اُس نے بادشاہ کی ماں کے لِئے ایک تخت لگوایا ۔ سو وہ اُس کے دہنے ہاتھ بَیٹھی۔qU]nبت سبع نے کہا اچّھا مَیں تیرے لِئے بادشاہ سے عرض کرُوں گی۔OTnاُس نے کہا ذرا سُلیما ن بادشاہ سے کہہ کیونکہ وہ تیری بات کو نہیں ٹالے گا کہ اَبی شاگ شُونمِیت کو مُجھے بیاہ دے۔Snسو میری تُجھ سے ایک درخواست ہے ۔ نامنظُور نہ کر ۔ اُس نے کہا بیان کر۔TR#nاُس نے کہا تُو جانتی ہے کہ سلطنت میری تھی اور سب اِسرائیلی میری طرف مُتوجِّہ تھے کہ مَیں سلطنت کرُوں لیکن سلطنت پلٹ گئی اور میرے بھائی کی ہو گئی کیونکہ خُداوند کی طرف سے یہ اُسی کی تھی۔sQanپِھر اُس نے کہا مُجھے تُجھ سے کُچھ کہنا ہے ۔ اُس نے کہا کہہ۔uPen تب حجِیّت کا بیٹا ادُو نیّاہ سُلیما ن کی ماں بت سبع کے پاس آیا ۔ اُس نے پُوچھا تُو صُلح کے خیال سے آیا ہے؟ اُس نے کہا صُلح کے خیال سے۔!O=n اور سُلیما ن اپنے باپ داؤُد کے تخت پر بَیٹھا اور اُس کی سلطنت نِہایت مُستحکم ہُوئی۔N n اور کُل مُدّت جِس میں داؤُد نے اِسرا ئیل پر سلطنت کی چالِیس برس کی تھی ۔ سات برس تو اُس نے حبرُو ن میں سلطنت کی اور تَینتِیس برس یروشلیِم میں۔ Mn اور داؤُد اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا۔4Lcn سو تُو اُس کو بے گُناہ نہ ٹھہرانا کیونکہ تُو عاقِل مَرد ہے اور تُو جانتا ہے کہ تُجھے اُس کے ساتھ کیا کرنا چاہئے ۔ پس تُو اُس کا سفید سر لہُولُہان کر کے قبر میں اُتارنا۔WK)nاور دیکھ بِنیمِینی جیرا کا بیٹا بحُوریمی سِمعی تیرے ساتھ ہے جِس نے اُس دِن جب کہ مَیں محنایم کو جاتا تھا بُہت بُری طرح مُجھ پر لَعنت کی پر وہ یَرد ن پر مُجھ سے مِلنے کو آیا اور مَیں نے خُداوند کی قَسم کھا کر اُس سے کہا کہ مَیں تُجھے تلوار سے قتل نہیں کرُوں گا۔nJWnپر برزِ لّی جِلعادی کے بیٹوں پر مِہربانی کرنا اور وہ اُن میں شامِل ہوں جو تیرے دسترخوان پر کھانا کھایا کریں گے کیونکہ وہ اَیسا ہی کرنے کو میرے پاس آئے جب مَیں تیرے بھائی ابی سلو م کے سبب سے بھاگا تھا۔I-nسو تُو اپنی حِکمت سے کام لینا اور اُس کے سفید سر کو قبر میں سلامت اُترنے نہ دینا۔LHnاور تُو آپ جانتا ہے کہ ضرویاہ کے بیٹے یُوآب نے مُجھ سے کیا کیا کِیا یعنی اُس نے اِسرائیلی لشکر کے دو سرداروں نیر کے بیٹے ابنیر اور یتر کے بیٹے عماسا سے کیا کِیا جِن کو اُس نے قتل کِیا اور صُلح کے وقت خُونِ جنگ بہایا اور خُونِ جنگ کو اپنے پٹکے پر جو اُس کی کمر میں بندھا تھا اور اپنی جُوتیوں پر جو اُس کے پاؤں میں تِھیں لگایا۔G'nاور خُداوند اپنی اُس بات کو قائِم رکھّے جو اُس نے میرے حق میں کہی کہ اگر تیری اَولاد اپنے طرِیق کی حِفاظت کر کے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے میرے حضُور راستی سے چلے تو اِسرا ئیل کے تخت پر تیرے ہاں آدمی کی کمی نہ ہو گی۔ | R~_}|{zyxwaut{sTrqq>oonm}lIkjihgff?edtcba``F_7]\[ZZ8YXWVYUTSRQPqO#N^MLZKJBIdHFG7EEGD3BBoA?>=<4;u:387k654322 0/.-,,D+**)A(U'z&0$# "@! E3As a W 9}nاگر کوئی شخص اپنے پڑوسی کا گُناہ کرے اور اُسے قَسم کِھلانے کے لِئے اُس کو حلف دِیا جائے اور وہ آکر اِس گھر میں تیرے مذبح کے آگے قَسم کھائے۔D8nاور تُو اپنے بندہ اور اپنی قَوم اِسرا ئیل کی مُناجات کو جب وہ اِس جگہ کی طرف رُخ کر کے کریں سُن لینا بلکہ تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور سُن کر مُعاف کر دینا۔7nتاکہ تیری آنکھیں اِس گھر کی طرف یعنی اُسی جگہ کی طرف جِس کی بابت تُو نے فرمایا کہ مَیں اپنا نام وہاں رکُھّوں گا دِن اور رات کُھلی رہیں تاکہ تُو اُس دُعا کو سُنے جو تیرا بندہ اِس مقام کے طرف رُخ کر کے تُجھ سے کرے گا۔ 6nتَو بھی اَے خُداوند میرے خُدا اپنے بندہ کی دُعا ور مُناجات کا لِحاظ کر کے اُس فریاد اور دُعا کو سُن لے جو تیرا بندہ آج کے دِن تیرے حضُور کرتا ہے۔59nلیکن کیا خُدا فی الحقِیقت زمِین پر سکُونت کرے گا؟ دیکھ آسمان بلکہ آسمانوں کے آسمان میں بھی تُو سما نہیں سکتا تو یہ گھر تو کُچھ بھی نہیں جِسے مَیں نے بنایا۔F4nسو اب اَے اِسرا ئیل کے خُدا تیرا وہ قَول سچّا ثابِت کِیا جائے جو تُو نے اپنے بندہ میرے باپ داؤُد سے کِیا۔83knسو اب اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا تُو اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے ساتھ اُس قَول کو بھی پُورا کر جو تُو نے اُس سے کِیا تھا کہ تیرے آدمِیوں سے میرے حضُور اِسرا ئیل کے تخت پر بَیٹھنے والے کی کمی نہ ہو گی بشرطیکہ تیری اَولاد جَیسے تُو میرے حضُور چلتا رہا وَیسے ہی میرے حضُور چلنے کے لِئے اپنی راہ کی اِحتیاط رکھّے۔D2nتُو نے اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے حق میں وہ بات قائِم رکھّی جِس کا تُو نے اُس سے وعدہ کِیا تھا ۔ تُو نے اپنے مُنہ سے فرمایا اور اپنے ہاتھ سے اُسے پُورا کِیا جَیسا آج کے دِن ہے۔s1anاور کہا اَے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا تیری مانِند نہ تو اُوپر آسمان میں نہ نِیچے زمِین پر کوئی خُدا ہے ۔ تُو اپنے اُن بندوں کے لِئے جو تیرے حضُور اپنے سارے دِل سے چلتے ہیں عہد اور رحمت کو نِگاہ رکھتا ہے۔[01nاور سُلیما ن نے اِسرا ئیل کی ساری جماعت کے رُوبرُو خُداوند کے مذبح کے آگے کھڑے ہو کر اپنے ہاتھ آسمان کی طرف پَھیلائے۔//Ynاور مَیں نے وہاں ایک جگہ اُس صندُوق کے لِئے مُقرّر کر دی ہے جِس میں خُداوند کا وہ عہد ہے جو اُس نے ہمارے باپ دادا سے جب وہ اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا باندھا تھا۔>.wnاور خُداوند نے اپنی بات جو اُس نے کہی تھی قائِم کی ہے کیونکہ مَیں اپنے باپ داؤُد کی جگہ اُٹھا ہُوں اور جَیسا خُداوند نے وعدہ کِیا تھا مَیں اِسرا ئیل کے تخت پر بَیٹھا ہُوں اور مَیں نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے نام کے لِئے اُس گھر کو بنایا ہے۔C-nتَو بھی تُو اُس گھر کو نہ بنانا بلکہ تیرا بیٹا جو تیرے صُلب سے نِکلے گا وہ میرے نام کے لِئے گھر بنائے گا۔,)nلیکن خُداوند نے میرے باپ داؤُد سے کہا چُونکہ میرے نام کے لِئے ایک گھر بنانے کا خیال تیرے دِل میں تھا سو تُو نے اچھّا کِیا کہ اپنے دِل میں اَیسا ٹھانا۔/+Ynاور میرے باپ داؤُد کے دِل میں تھا کہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بنائے۔)*Mnجِس دِن سے مَیں اپنی قَوم اِسرا ئیل کو مِصر سے نِکال لایا مَیں نے اِسرا ئیل کے سب قبِیلوں میں سے بھی کِسی شہر کو نہیں چُنا کہ ایک گھر بنایا جائے تاکہ میرا نام وہاں ہو پر مَیں نے داؤُد کو چُن لِیا کہ وہ میری قَوم اِسرائیل کا حاکِم ہو۔)nاور اُس نے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا مُبارک ہو جِس نے اپنے مُنہ سے میرے باپ داؤُد سے کلام کِیا اور اُسے اپنے ہاتھ سے یہ کہہ کر پُورا کِیا کہ۔G( nاور بادشاہ نے اپنا مُنہ پھیرا اور اِسرا ئیل کی ساری جماعت کو برکت دی اور اِسرا ئیل کی ساری جماعت کھڑی رہی۔6'gn مَیں نے فی الحقِیقت ایک گھر تیرے رہنے کے لِئے بلکہ تیری دائِمی سکُونت کے واسطے ایک جگہ بنائی ہے۔ &n تب سُلیما ن نے کہا کہ خُداوند نے فرمایا تھا کہ وہ گہری تارِیکی میں رہے گا۔K%n سو کاہِن اُس ابر کے سبب سے خِدمت کے لِئے کھڑے نہ ہو سکے اِس لِئے کہ خُداوند کا گھر اُس کے جلال سے بھر گیا تھا۔&$Gn پِھر اَیسا ہُؤا کہ جب کاہِن پاک مکان سے باہر نِکل آئے تو خُداوند کا گھر ابر سے بھر گیا۔[#1n اور اُس صندُوق میں کُچھ نہ تھا سِوا پتّھر کی اُن دو لَوحوں کے جِن کو وہاں مُوسیٰ نے حورِ ب میں رکھ دِیا تھا جِس وقت کہ خُداوند نے بنی اِسرائیل سے جب وہ مُلکِ مِصر سے نِکل آئے عہد باندھا تھا۔$"Cnاور وہ چوبیں اَیسی لمبی تِھیں کہ اُن چوبوں کے سِرے پاک مکان سے اِلہام گاہ کے سامنے دِکھائی دیتے تھے لیکن باہر سے نہیں دِکھائی دیتے تھے اور وہ آج تک وہِیں ہیں۔!%nکیونکہ کرُّوبی اپنے بازُوؤں کو صندُوق کی جگہ کے اُوپر پَھیلائے ہُوئے تھے اور وہ کرُّوبی صندُوق کو اور اُس کی چوبوں کو اُوپر سے ڈھانکے ہُوئے ہے تھے۔ nاور کاہِن خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اُس کی جگہ پر اُس گھر کی اِلہام گاہ میں یعنی پاکترِین مکان میں عَین کرُّوبِیوں کے بازُوؤں کے نِیچے لے آئے۔ymnاور سُلیما ن بادشاہ نے اور اُس کے ساتھ اِسرا ئیل کی ساری جماعت نے جو اُس کے پاس جمع تھی صندُوق کے سامنے کھڑے ہو کر اِتنی بھیڑ بکریاں اور بَیل ذبح کِئے کہ اُن کی کثرت کے سبب سے اُن کا شُمار یا حِساب نہ ہو سکا۔}nاور وہ خُداوند کے صندُوق کو اور خَیمۂِ اِجتماع کواور اُن سب مُقدّس ظُرُوف کو جو خَیمہ کے اندر تھے لے آئے۔ اُن کو کاہِن اور لاوی لائے تھے۔vgnاور اِسرا ئیل کے سب بزُرگ آئے اور کاہِنوں نے صندُوق اُٹھایا۔G nسو اُس عِید میں اِسرا ئیل کے سب لوگ ماہِ ایتانیم میں جو ساتواں مہِینہ ہے سُلیما ن بادشاہ کے پاس جمع ہُوئے۔ nتب سُلیما ن نے اِسرا ئیل کے بزُرگوں اور قبِیلوں کے سب سرداروں کو جو بنی اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے رئِیس تھے اپنے پاس یروشلیِم میں جمع کِیا تاکہ وہ داؤُد کے شہر سے جو صِیُّون ہے خُداوند کے عہد کے صندُوق کو لے آئیں۔n3یُوں وہ سب کام جو سُلیما ن بادشاہ نے خُداوند کے گھر میں بنایا ختم ہُؤا اور سُلیما ن اپنے باپ داؤُد کی مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں یعنی سونے اور چاندی اور ظُرُوف کو اندر لایا اور اُن کو خُداوند کے گھر کے خزانوں میں رکھّا۔Fn2اور خالِص سونے کے پِیالے اور گُل تراش اور کٹورے اور چمچے اور عُودسوز اور اندرُونی گھر یعنی پاکترِین مکان کے دروازہ کے لِئے اور گھر کے یعنی ہَیکل کے دروازہ کے لِئے سونے کے قبضے۔W)n1اور خالِص سونے کے وہ شمعدان جو اِلہام گاہ کے آگے پانچ دہنے اور پانچ بائیں تھے اور سونے کے پُھول اور چراغ اور چِمٹے۔hKn0اور سُلیما ن نے وہ سب ظُرُوف بنائے جو خُداوند کے گھر میں تھے یعنی وہ سونے کا مذبح اور سونے کی میز جِس پر نذر کی روٹی رہتی تھی۔U%n/اور سُلیما ن نے اُن سب ظُرُوف کو بغَیر تولے چھوڑ دِیا کیونکہ وہ بُہت سے تھے ۔ سو اُس پِیتل کا وزن معلُوم نہ ہو سکا۔>wn.بادشاہ نے اُن سب کو یَردن کے مَیدان میں سُکات اور ضرتا ن کے بِیچ کی چِکنی مِٹّی والی زمِین میں ڈھالا۔}un-اور وہ دیگیں اور بیلچے اور کٹورے یہ سب ظُرُوف جو حِیرا م نے سُلیما ن بادشاہ کی خاطِر خُداوند کے گھر میں بنائے جھلکتے ہُوئے پِیتل کے تھے۔dCn,اور وہ بڑا حَوض اور بڑے حَوض کے نِیچے کے بارہ بَیل۔hKn+اور دسوں کُرسِیاں اور دسوں کُرسِیوں پر کے دسوں حَوض۔|sn*اور دونوں جالِیوں کے لِئے چار سَو انار یعنی سُتُونوں پر کے تاجوں کے دونوں پِیالوں کے ڈھانکنے کی ہر جالی کے لِئے اناروں کی دو دو قطاریں۔n)یعنی دونوں سُتُون اور سُتُونوں کی چوٹی پر کے تاجوں کے دونوں پِیالے اور سُتُونوں کی چوٹی پر کے تاجوں کے دونوں پِیالوں کو ڈھانکنے کی دونوں جالِیاں۔ ;n(اور حِیرا م نے حَوضوں اور بیلچوں اور کٹوروں کو بھی بنایا ۔ پس حِیرا م نے وہ سب کام جِسے وہ سُلیما ن بادشاہ کی خاطِر خُداوند کے گھر میں بنا رہا تھا تمام کِیا۔zon'اُس نے پانچ کُرسِیاں گھر کی دہنی طرف اور پانچ گھر کی بائِیں طرف رکِھّیں اور بڑے حَوض کو گھر کے دہنے مشرِق کی طرف جنُوب کے رُخ پر رکھّا۔" ?n&اور اُس نے پِیتل کے دس حَوض بنائے ۔ ہر ایک حَوض میں چالِیس بت کی سمائی تھی اور ہر ایک حَوض چار ہاتھ کا تھا اور اُن دسوں کُرسِیوں میں سے ہر ایک پر ایک حَوض تھا۔< sn%دسوں کُرسِیوں کو اُس نے اِس طرح بنایا اور اُن سب کا ایک ہی سانچا اور ایک ہی ناپ اور ایک ہی صُورت تھی۔- Un$اور اُس کی کنگنِیوں کے پاٹوں پر اور اُس کے حاشِیوں پر اُس نے کرُّوبیوں اور شیروں اور کھجُور کے درختوں کو ہر ایک کی جگہ کے مُطابِق کندہ کِیا اور گِردا گِرد ہار تھے۔f Gn#اور ہر کُرسی کے سِرے پر آدھ ہاتھ اُونچی چاروں طرف گولائی تھی اور کُرسی کے سِرے کی کنگنِیاں اور حاشِۓ اُسی کے ٹُکڑے کے تھے۔) Mn"اور ہر کُرسی کے چاروں کونوں پر چار ٹیکیں تِھیں اور ٹیکیں اور کُرسی ایک ہی ٹُکڑے کی تِھیں۔xkn!اور پہیّوں کا کام رتھ کے پہئے کا سا تھا اور اُن کے دُھرے اور اُن کی پُٹِھیاں اور اُن کے آرے اور اُن کی نابھیں سب کے سب ڈھالے ہُوئے تھے۔X+n اور وہ چاروں پہئے حاشِیوں کے نِیچے تھے اور پہیّوں کے دُھرے کُرسی میں لگے تھے اور ہر پہئے کی اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔fGnاور اُس کا مُنہ تاج کے اندر اور باہر ایک ہاتھ تھا اور وہ مُنہ ڈیڑھ ہاتھ تھا اور اُس کا کام کُرسی کے کام کی طرح گول تھا اور اُسی مُنہ پر نقّاشی کا کام تھا اور اُن کے حاشِۓ گول نہیں بلکہ چَوکور تھے۔Z/nاور ہر کُرسی کے لِئے چار چار پِیتل کے پہئے اور پِیتل ہی کے دُھرے تھے اور اُس کے چاروں پایوں میں ٹیکیں لگی تِھیں ۔ یہ ڈھلی ہُوئی ٹیکیں حَوض کے نِیچے تِھیں اور ہر ایک کےپہلُو میں ہار بنے تھے۔>wnاور اُن حاشِیوں پر جو پڑوں کے درمِیان تھے شیر اور بَیل اور کرُّوبی بنے تھے اور اُن پڑوں پر بھی ایک کُرسی اُوپر کی طرف تھی اور شیروں اور بَیلوں کے نِیچے لٹکتے کام کے ہار تھے۔;qnاور اُن کُرسِیوں کی کارِیگری اِس طرح کی تھی ۔ اِن کے حاشِۓ تھے اور پڑوں کے درمِیان بھی حاشِۓ تھے۔gInاور اُس نے پِیتل کی دس کُرسِیاں بنائِیں ۔ ایک ایک کُرسی کی لمبائی چار ہاتھ اور چَوڑائی چار ہاتھ اور اُونچائی تِین ہاتھ تھی۔nWnاور دَل اُس کا چار اُنگل تھا اور اُس کا کنارہ پِیالہ کے کنارے کی طرح گُلِ سوسن کی مانِند تھا اور اُس میں دو ہزار بت کی سمائی تھی۔3anاور وہ بارہ بَیلوں پر رکھّا گیا ۔ تِین کے مُنہ شِمال کی طرف اور تِین کے مُنہ مغرِب کی طرف اور تِین کے مُنہ جنُوب کی طرف اور تِین کے مُنہ مشرِق کی طرف تھے اور وہ بڑا حَوض اُن ہی پر اُوپر کی طرف تھا اور اُن سبھوں کا پِچھلا دھڑ اندر کے رُخ تھا۔Bnاور اُس کے کنارے کے نِیچے گِرداگِرد دسوں ہاتھ تک لٹُّو تھے جو اُسے یعنی بڑے حَوض کو گھیرے ہُوئے تھے ۔ یہ لٹُّو دو قطاروں میں تھے اور جب وہ ڈھالا گیا تب ہی یہ بھی ڈھالے گئے تھے۔]~5nپِھر اُس نے ڈھالا ہُؤا ایک بڑا حَوض بنایا ۔ وہ ایک کنارے سے دُوسرے کنارے تک دس ہاتھ تھا ۔ وہ گول تھا اور بُلندی اُس کی پانچ ہاتھ تھی اور اُس کا گھیر گِرداگِرد تِیس ہاتھ کے سُوت کے برابر تھا۔ }nاور سُتُونوں کی چوٹی پر سوسن کا کام تھا ۔ یُوں سُتُونوں کا کام ختم ہُؤا۔0|[nاور اُس نے ہَیکل کے برآمدہ میں وہ سُتُون کھڑے کِئے اور اُس نے دہنے سُتُون کو کھڑا کر کے اُس کا نام یاکِن رکھّا اور بائیں سُتُون کو کھڑا کر کے اُس کا نام بو عَز رکھّا۔{nاور اُن دونوں سُتُونوں پر اُوپر کی طرف بھی جالی کے برابر کی گولائی کے پاس تاج بنے تھے اور اُس دُوسرے تاج پر قطار در قطار گِرداگِرد دو سَو انار تھے۔"z?nاور اُن چار چار ہاتھ کے تاجوں پر جو برآمدہ کے سُتُونوں کی چوٹی پر تھے سوسن کا کام تھا۔Fynسو اُس نے وہ سُتُون بنائے اور سُتُونوں کی چوٹی کے اُوپر کے تاجوں کو ڈھانکنے کے لِئے ایک جالی کے کام پر گِرداگِرد دو قطاریں تِھیں اور دُوسرے تاج کے لِئے بھی اُس نے اَیسا ہی کِیا۔ xnاور اُن تاجوں کے لِئے جو سُتُونوں کی چوٹِیوں پر تھے چارخانے کی جالِیاں اور زنجِیر نُما ہار تھے ۔ سات ایک تاج کے لِئے اور سات دُوسرے تاج کے لِئے۔w/nاور اُس نے سُتُونوں کی چوٹِیوں پر رکھنے کے لِئے پِیتل ڈھال کر دو تاج بنائے ۔ ایک تاج کی اُونچائی پانچ ہاتھ اور دُوسرے تاج کی اُونچائی بھی پانچ ہاتھ تھی۔Zv/nکیونکہ اُس نے اٹھارہ اٹھارہ ہاتھ اُونچے پِیتل کے دو سُتُون بنائے اور ایک ایک کا گھیر بارہ ہاتھ کے سُوت کے برابر تھا۔'uInاور وہ نفتا لی کے قبِیلہ کی ایک بیوہ کا بیٹا تھا اور اُس کا باپ صُور کا باشِندہ تھا اور ٹھٹھیرا تھا اور وہ پِیتل کے سب کام کی کارِیگری میں حِکمت اور سمجھ اور مہارت رکھتا تھا ۔ سو اُس نے سُلیما ن بادشاہ کے پاس آ کر اُس کا سب کام بنایا۔jtOn پِھر سُلیما ن بادشاہ نے صُور سے حِیرا م کو بُلوا لِیا۔Esn اور بڑے صحن میں گِرداگِرد گھڑے ہُوئے پتّھروں کی تِین قطاریں اور دیودار کے شہتِیروں کی ایک قطار وَیسی ہی تھی جَیسی خُداوند کے گھر کے اندرُونی صحن اور اُس گھر کے برآمدہ میں تھی۔7rin اور اُوپر ناپ کے مُطابِق بیش قِیمت پتّھر یعنی گھڑے ہُوئے پتّھر اور دیودار کی لکڑی لگی ہُوئی تھی۔Aq}n اور بُنیاد بیش قِیمت پتّھروں یعنی بڑے بڑے پتّھروں کی تھی ۔ یہ پتّھر دس دس ہاتھ اور آٹھ آٹھ ہاتھ کے تھے۔Jpn یہ سب اندر اور باہر بُنیاد سے مُنڈیر تک بیش قِیمت پتّھروں یعنی تراشے ہُوئے پتّھروں کے بنے ہُوئے تھے جو ناپ کے مُطابِق ارّوں سے چِیرے گئے تھے اور اَیسا ہی باہر باہر بڑے صحن تک تھا۔coAnاور اُس کے رہنے کا محلّ جو اُسی برآمدہ کے اندر دُوسرے صحن میں تھا اَیسے ہی کام کا بنا ہُؤا تھا اور سُلیما ن نے فرعَو ن کی بیٹی کے لِئے جِسے اُس نے بیاہا تھا اُسی برآمدہ کے ڈھب کا ایک محلّ بنایا۔fnGnاور اُس نے تخت کے لِئے ایک برآمدہ یعنی عدالت کا برآمدہ بنایا جہاں وہ عدالت کر سکے اور فرش سے فرش تک اُسے دیودار سے پاٹ دِیا۔.mWnاور اُس نے سُتُونوں کا برآمدہ بنایا ۔ اُس کی لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی تِیس ہاتھ اور اِن کے سامنے ایک ڈیوڑھی تھی اور اِن کے آگے سُتُون اور موٹے موٹے شہتِیر تھے۔Qlnاور سب دروازے اور چَوکھٹیں مُربّع شکل کی تِھیں اور تِینوں قطاروں میں ہر ایک رَوزن دُوسرے رَوزن کے مُقابِل تھا۔Onاور سُلیما ن کے ستّر ہزار بوجھ اُٹھانے والے اور اسّی ہزار درخت کاٹنے والے پہاڑوں میں تھے۔ p~}Z|^zym=F<;5:>87665D322/0/.\-+*)(P&%$$?#6"!k ]l>'  * 7R(5)en اور تحفنیس کی بہن کے اُس سے اُس کا بیٹا جنُو بت پَیدا ہُؤا جِس کا دُودھ تحفنیس نے فِرعو ن کے محلّ میں چُھڑایا اور جنُوبت فرعو ن کے بیٹوں کے ساتھ فرعو ن کے محلّ میں رہا۔U(%n اور ہدد کو فِرعو ن کے حضُور اِتنا رسُوخ حاصِل ہُؤا کہ اُس نے اپنی سالی یعنی مَلِکہ تحفنیس کی بہن اُسی کو بیاہ دی۔M'n اور وہ مِد یان سے نِکل کر فاران میں آئے اور فاران سے لوگ ساتھ لے کر شاہِ مِصر فِرعو ن کے پاس مِصر میں گئے ۔ اُس نے اُس کو ایک گھر دِیا اور اُس کے لِئے رسد مُقرّر کی اور اُسے جاگِیر دی۔a&=n تو ہدد کئی ایک ادُومِیو ں کے ساتھ جو اُس کے باپ کے مُلازِم تھے مِصر کو جانے کو بھاگ نِکلا ۔ اُس وقت ہدد چھوٹا لڑکا ہی تھا۔M%n (کیونکہ یُوآب اور سب اِسرائیلی چھ مہِینے تک وہِیں رہے جب تک کہ اُس نے ادُوم میں ہر ایک مَرد کو قتل نہ کر ڈالا)۔`$;n کیونکہ جب داؤُد ادوُ م میں تھا اور لشکر کا سردار یُوآب ادُو م میں ہر ایک مَرد کو قتل کر کے اُن مقتُولوں کو دفن کرنے گیا۔3#an سو خُداوند نے ادُومی ہدد کو سُلیما ن کا مُخالِف بنا کر کھڑا کِیا ۔ یہ ادُو م کی شاہی نسل سے تھا۔!"=n پِھر بھی مَیں ساری سلطنت کو نہیں چِھین لُوں گا بلکہ اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اور یروشلیِم کی خاطِر جِسے میں نے چُن لِیا ہے ایک قبِیلہ تیرے بیٹے کو دُوں گا۔T!#n تَو بھی تیرے باپ داؤُد کی خاطِر مَیں تیرے ایّام میں یہ نہیں کرُوں گا بلکہ اُسے تیرے بیٹے کے ہاتھ سے چِھینُوں گا۔ n اِس سبب سے خُداوند نے سُلیما ن کو کہا چُونکہ تُجھ سے یہ فِعل ہُؤا اور تُو نے میرے عہد اور میرے آئِین کو جِن کا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا نہیں مانا اِس لِئے مَیں سلطنت کو ضرُور تُجھ سے چِھین کر تیرے خادِم کو دُوں گا۔hKn اُس کو اِس بات کا حُکم کِیا تھا کہ وہ غَیر معبُودوں کی پَیروی نہ کرے پر اُس نے وہ بات نہ مانی جِس کا حُکم خُداوند نے دِیا تھا۔p[n اور خُداوند سُلیما ن سے ناراض ہُؤا کیونکہ اُس کا دِل خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا سے پِھر گیا تھا جِس نے اُسے دو بار دِکھائی دے کر۔^7n اُس نے اَیسا ہی اپنی سب اجنبی بِیویوں کی خاطِر کِیا جو اپنے دیوتاؤں کے حضُور بخُور جلاتی اور قُربانی گُذرانتی تِھیں۔n پِھر سُلیما ن نے موآبیوں کے نفرتی کموس کے لِئے اُس پہاڑ پر جو یروشلیِم کے سامنے ہے اور بنی عمُّون کے نفرتی مو لک کے لِئے بُلند مقام بنا دِیا۔Rn اور سُلیما ن نے خُداوند کے آگے بدی کی اور اُس نے خُداوند کی پُوری پَیروی نہ کی جَیسی اُس کے باپ داؤُد نے کی تھی۔3an کیونکہ سُلیما ن صَیدانِیوں کی دیوی عستارا ت اور عمُّونیوں کے نفرتی مِلکوم کی پَیروی کرنے لگا۔_9n کیونکہ جب سُلیما ن بُڈّھا ہو گیا تو اُس کی بِیویوں نے اُس کے دِل کو غَیر معبُودوں کی طرف مائِل کر لِیا اور اُس کا دِل خُداوند اپنے خُدا کے ساتھ کامِل نہ رہا جَیسا اُس کے باپ داؤُد کا دِل تھا۔b?n اور اُس کے پاس سات سَو شاہزادِیاں اُس کی بِیویاں اور تِین سَو حرمیں تِھیں اور اُس کی بِیوِیوں نے اُس کے دِل کو پھیر دِیا۔1]n یہ اُن قَوموں کی تِھیں جِن کی بابت خُداوند نے بنی اِسرائیل سے کہا تھا کہ تُم اُن کے بِیچ نہ جانا اور نہ وہ تُمہارے بِیچ آئیں کیونکہ وہ ضرُور تُمہارے دِلوں کو اپنے دیوتاؤں کی طرف مائِل کر لیں گی ۔ سُلیما ن اِن ہی کے عِشق کا دَم بھرنے لگا۔ n اور سُلیما ن بادشاہ فرعو ن کی بیٹی کے علاوہ بُہت سی اجنبی عَورتوں سے یعنی موآبی ۔ عمُّونی ۔ ادُومی ۔ صَیدانی اور حِتّی عَورتوں سے مُحبّت کرنے لگا۔}un اور ایک رتھ چاندی کی چھ سَو مِثقال میں آتا اور مِصر سے روانہ ہوتا اور گھوڑا ڈیڑھ سَو مِثقال میں آتا تھا اور اَیسے ہی حِتّیوں کے سب بادشاہوں اور ارامی بادشاہوں کے لِئے وہ اِن کو اُن ہی کے ذرِیعہ سے منگاتے تھے۔n اور جو گھوڑے سُلیما ن کے پاس تھے وہ مِصر سے منگائے گئے تھے اور بادشاہ کے سَوداگر ایک ایک جُھنڈ کی قِیمت لگا کر اُن کے جُھنڈ کے جُھنڈ لِیا کرتے تھے۔!n اور بادشاہ نے یروشلیِم میں اِفراط کی وجہ سے چاندی کو تو اَیسا کر دِیا جَیسے پتّھر اور دیوداروں کو اَیسا جَیسے نشیب کے مُلک کے گولر کے درخت ہوتے ہیں۔=un اور سُلیما ن نے رتھ اور سوار اِکٹّھے کر لِئے ۔ اُس کے پاس ایک ہزار چار سَو رتھ اور بارہ ہزار سوار تھے جِن کو اُس نے رتھوں کے شہروں میں اور بادشاہ کے ساتھ یروشلیِم میں رکھّا۔7n اور اُن میں سے ہر ایک آدمی چاندی کے برتن اور سونے کے برتن اور کپڑے اور ہتھیار اور مصالِح اور گھوڑے اور خچّر ہدیہ کے طَور پر اپنے حِصّہ کے مُوافِق لاتا تھا۔G n اور سارا جہان سُلیما ن کے دِیدار کا طالِب تھا تاکہ اُس کی حِکمت کو جو خُدا نے اُس کے دِل میں ڈالی تھی سُنے۔n سو سُلیما ن بادشاہ دَولت اور حِکمت میں زمِین کے سب بادشاہوں پر سبقت لے گیا۔Y-n کیونکہ بادشاہ کے پاس سمُندر میں حِیرا م کے بیڑے کے ساتھ ایک ترسِیسی بیڑا بھی تھا ۔ یہ ترسِیسی بیڑا تِین برس میں ایک بار آتا تھا اور سونا اور چاندی اور ہاتھی دانت اور بندر اور مور لاتا تھا۔R n اور سُلیما ن بادشاہ کے پِینے کے سب برتن سونے کے تھے اور لُبنانی بَن کے گھر کے بھی سب برتن خالِص سونے کے تھے ۔ چاندی کا ایک بھی نہ تھا کیونکہ سُلیما ن کے ایّام میں اِس کی کُچھ قدر نہ تھی۔4 cn اور اُن چھ سِیڑِھیوں کے اِدھر اور اُدھر بارہ شیر کھڑے تھے ۔ کِسی سلطنت میں اَیسا کبھی نہیں بنا۔ -n اُس تخت میں چھ سِیڑِھیاں تھِیں اور تخت کے اُوپر کا حِصّہ پِیچھے سے گول تھا اور بَیٹھنے کی جگہ کی دونوں طرف ٹیکیں تِھیں اور ٹیکوں کے پاس دو شیر کھڑے تھے۔* On ماسِوا اِن کے بادشاہ نے ہاتھی دانت کا ایک بڑا تخت بنایا اور اُس پر سب سے چوکھا سونا منڈھا۔ n اور اُس نے گھڑے ہُوئے سونے کی تِین سَو سِپریں بنائِیں ۔ ایک ایک سِپر میں ڈیڑھ سیر سونا لگا اور بادشاہ نے اُن کو لُبنانی بَن کے گھر میں رکھّا۔:on اور سُلیما ن بادشاہ نے سونا گھڑ کر دو سَو ڈھالیں بنائِیں ۔ چھ سَو مِثقال سونا ایک ایک ڈھال میں لگا۔ymn علاوہ اِس کے بیوپاریوں اور سَوداگروں کی تِجارت اور مِلی جُلی قَوموں کے سب سلاطِین اور مُلک کے صُوبہ داروں کی طرف سے بھی سونا آتا تھا۔4cn اور جِتنا سونا ایک برس میں سُلیما ن کے پاس آتا تھا اُس کا وزن سونے کا چھ سَو چھیاسٹھ قِنطار تھا۔/n اور سُلیما ن بادشاہ نے سبا کی مَلِکہ کو سب کُچھ جِس کی وہ مُشتاق ہُوئی اور جو کُچھ اُس نے مانگا دِیا ۔ علاوہ اِس کے سُلیما ن نے اُس کو اپنی شاہانہ سخاوت سے بھی عِنایت کِیا ۔ پِھر وہ اپنے مُلازِموں سمیت اپنی مملکت کو لَوٹ گئی۔^7n سو بادشاہ نے خُداوند کے گھر اور شاہی محلّ کے لِئے چندن کی لکڑی کے سُتُون اور بربط اور گانے والوں کے لِئے سِتار بنائے۔ چندن کے اَیسے درخت نہ کبھی آئے تھے اور نہ کبھی آج کے دِن تک دِکھائی دِئے۔Ln اور حِیرا م کا بیڑا بھی جو اوفِیر سے سونا لاتا تھا بڑی کثرت سے چندن کے درخت اور بیش بہا جواہِراوفِیر سے لایا۔r_n اور اُس نے بادشاہ کو ایک سَو بِیس قِنطار سونا اور مصالِح کا بُہت بڑا انبار اور بیش بہا جواہِر دِئے اور جَیسے مصالِح سبا کی مَلِکہ نے سُلیما ن بادشاہ کو دِئے وَیسے پِھر کبھی اَیسی بُہتات کے ساتھ نہ آئے۔n خُداوند تیرا خُدا مُبارک ہو جو تُجھ سے اَیسا خُوشنُود ہُؤا کہ تُجھے اِسرا ئیل کے تخت پر بِٹھایا ہے ۔ چُونکہ خُداوند نے اِسرا ئیل سے سدا مُحبّت رکھّی ہے اِس لِئے اُس نے تُجھے عدل اور اِنصاف کرنے کو بادشاہ بنایا۔W)n خُوش نصِیب ہیں تیرے لوگ اور خُوش نصِیب ہیں تیرے یہ مُلازِم جو برابر تیرے حضُور کھڑے رہتے اور تیری حِکمت سُنتے ہیں۔r_n تَو بھی مَیں نے وہ باتیں باور نہ کِیں جب تک خُودآ کر اپنی آنکھوں سے یہ دیکھ نہ لِیا اور مُجھے تو آدھا بھی نہیں بتایا گیا تھا کیونکہ تیری حِکمت اور اِقبالمندی اُس شُہرت سے جو مَیں نے سُنی بُہت زِیادہ ہے۔P~n اور اُس نے بادشاہ سے کہا کہ وہ سچّی خبر تھی جو مَیں نے تیرے کاموں اور تیری حِکمت کی بابت اپنے مُلک میں سُنی تھی۔}n اور اُس کے دسترخوان کی نِعمتوں اور اُس کے مُلازِموں کی نشِست اور اُس کے خادِموں کی حاضِر باشی اور اُن کی پوشاک اور اُس کے ساقِیوں اور اُس سِیڑھی کو جِس سے وہ خُداوند کے گھر کو جاتا تھا دیکھا تو اُس کے ہوش اُڑ گئے۔|/n اور جب سبا کی ملِکہ نے سُلیما ن کی ساری حِکمت اور اُس محلّ کو جو اُس نے بنایا تھا۔={un سُلیما ن نے اُس کے سب سوالوں کا جواب دِیا ۔ بادشاہ سے کوئی بات اَیسی پوشِیدہ نہ تھی جو اُسے نہ بتائی۔2z_n اور وہ بُہت بڑی جلَو کے ساتھ یروشلیِم میں آئی اور اُس کے ساتھ اُونٹ تھے جِن پر مصالِح اور بُہت سا سونا اور بیش بہا جواہِر لدے تھے اور جب وہ سُلیما ن کے پاس پُہنچی تو اُس نے اُن سب باتوں کے بارہ میں جو اُس کے دِل میں تِھیں اُس سے گُفتگُو کی۔Ty %n اور جب سبا کی مَلِکہ نے خُداوند کے نام کی بابت سُلیما ن کی شُہرت سُنی تو وہ آئی تاکہ مُشکِل سوالوں سے اُسے آزمائے۔4xcn اور وہ اوفیر کو گئے اور وہاں سے چار سَو بِیس قِنطار سونا لے کر اُسے سُلیما ن بادشاہ کے پاس لائے۔Ww)n اور حِیرا م نے اپنے مُلازِم سُلیما ن کے مُلازِموں کے ساتھ اُس بیڑے میں بھیجے ۔ وہ ملاّح تھے جو سمُندر سے واقِف تھے۔^v7n پِھر سُلیما ن بادشاہ نے عصیو ن جابر میں جو ادُوم کے مُلک میں بحرِ قُلز م کے کنارے ایلو ت کے پاس ہے جہازوں کا بیڑا بنایا۔)uMn اور سُلیما ن سال میں تِین بار اُس مذبح پر جو اُس نے خُداوند کے لِئے بنایا تھا سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کے ذبِیحے گُذرانتا تھا اور اُن کے ساتھ اُس مذبح پر جو خُداوند کے آگے تھا بخُور جلاتا تھا ۔ اِس طرح اُس نے اُس گھر کو تمام کِیا۔stan اور فِرعو ن کی بیٹی داؤُد کے شہر سے اپنے اُس محلّ میں جو سُلیما ن نے اُس کے لِئے بنایا تھا آئی تب سُلیما ن نے مِلّو کو تعمِیر کِیا۔Zs/n اور وہ خاص مَنصبدار جو سُلیما ن کے کام پر مُقرّر تھے پانچ سَو پچاس تھے ۔ یہ اُن لوگوں پر جو کام بنا رہے تھے سردار تھے۔/rYn لیکن سُلیما ن نے بنی اِسرائیل میں سے کِسی کو غُلام نہ بنایا بلکہ وہ اُس کے جنگی مَرد اور مُلازِم اور اُمرا اور فَوجی سردار اور اُس کے رتھوں اور سواروں کے حاکِم تھے۔#qAn سو اُن کی اَولاد کو جو اُن کے بعد مُلک میں باقی رہی جِن کو بنی اِسرائیل پُورے طَور پر نابُود نہ کر سکے سُلیما ن نے غُلام بنا کر بیگار میں لگایا جَیسا آج تک ہے۔mpUn اور وہ سب لوگ جو اموریوں اور حِتّیوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبُوسیوں میں سے باقی رہ گئے تھے اور بنی اِسرائیل میں سے نہ تھے۔$oCn اور ذخِیروں کے سب شہروں کو جو سُلیما ن کے پاس تھے اور اپنے رتھوں کے لِئے شہروں کو اور اپنے سواروں کے لِئے شہروں کو اور جو کُچھ سُلیما ن نے اپنی مرضی سے یروشلیِم میں اور لُبنان میں اور اپنی مملکت کی ساری زمِین میں بنانا چاہا بنایا۔onYn اور بعلات اور بیابان کے تمر کو بنایا جو مُلک کے اندر ہیں۔Um%n سو سُلیما ن نے جزر اور بَیت حورو ن اسفل کو۔lyn اور مِصر کے بادشاہ فرعو ن نے چڑھائی کر کے اور جزر کو سر کر کے اُسے آگ سے پُھونک دِیا تھا اور اُن کنعانیوں کو جو اُس شہر میں بسے ہُوئے تھے قتل کر کے اُسے اپنی بیٹی کو جو سُلیما ن کی بِیوی تھی جہیز میں دے دِیا تھا۔-kUn اور سُلیما ن بادشاہ نے جو بیگاری لگائے تو اِسی لِئے کہ وہ خُداوند کے گھر اور اپنے محلّ کو اور مِلّو اور یروشلیِم کی شہر پناہ اور حصُور اور مجِدّو اور جزر کو بنائے۔ujen اور حِیرا م نے بادشاہ کے پاس ایک سَو بِیس قِنطار سونا بھیجا۔kiQn سو اُس نے کہا اَے میرے بھائی یہ کیا شہر ہیں جو تُو نے مُجھے دِئے؟ اور اُس نے اُن کا نام کبُو ل کا مُلک رکھّا جو آج تک چلا آتا ہے۔Ehn اور حِیرا م اُن شہروں کو جو سُلیما ن نے اُسے دِئے تھے دیکھنے کے لِئے صُور سے نِکلا پر وہ اُسے پسند نہ آئے۔kgQn چُونکہ صُور کے بادشاہ حِیرا م نے سُلیما ن کے لِئے دیودار کی اور صنَوبر کی لکڑی اور سونا اُس کی مرضی کے مُطابِق مُہیّا کِیا تھا اِس لِئے سُلیما ن بادشاہ نے گلِیل کے مُلک میں بِیس شہر حِیرا م کو دِئے۔Jfn اور بِیس برس کے بعد جِن میں سُلیما ن نے وہ دونوں گھر یعنی خُداوند کا گھر اور شاہی محلّ بنائے اَیسا ہُؤا کہ۔?eyn تب وہ جواب دیں گے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے خُدا کو جو اُن کے باپ دادا کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کو تھام کر اُن کو سِجدہ کرنے اور اُن کی پرستِش کرنے لگے ۔ اِسی لِئے خُداوند نے اُن پر یہ ساری مُصِیبت نازِل کی۔:don اور اگرچہ یہ گھر اَیسا مُمتاز ہے تَو بھی ہر ایک جو اِس کے پاس سے گُذرے گا حَیران ہو گا اور سُسکارے گا اور وہ کہیں گے کہ خُداوند نے اِس مُلک اور اِس گھر سے اَیسا کیوں کِیا؟۔cn تو مَیں اِسرا ئیل کو اُس مُلک سے جو مَیں نے اُن کو دِیا ہے کاٹ ڈالُوں گا اور اُس گھر کو جِسے مَیں نے اپنے نام کے لِئے مُقدّس کِیا ہے اپنی نظر سے دُور کر دُوں گا اور اِسرا ئیل سب قَوموں میں ضربُ المثل اور انگُشت نُما ہو گا۔xbkn لیکن تُم ہو یا تُمہاری اَولاد ۔ اگر تُم میری پَیروی سے برگشتہ ہو جاؤ اور میرے احکام اور آئِین کو جو مَیں نے تُمہارے آگے رکھّے ہیں نہ مانو بلکہ جا کر اَور معبُودوں کی عِبادت کرنے اور اُن کو سِجدہ کرنے لگو۔_a9n تو مَیں تیری سلطنت کا تخت اِسرا ئیل کے اُوپر ہمیشہ قائِم رکُھّوں گا جَیسا مَیں نے تیرے باپ داؤُد سے وعدہ کِیا اور کہا کہ تیری نسل میں اِسرا ئیل کے تخت پر بَیٹھنے کے لِئے آدمی کی کمی نہ ہو گی۔O`n اب رہا تُو ۔ سو اگر تُو جَیسے تیرا باپ داؤُد چلا وَیسے ہی میرے حضُور خلُوصِ دِل اور راستی سے چل کر اُس سب کے مُطابِق جو مَیں نے تُجھے فرمایا عمل کرے اور میرے آئِین اور احکام کو مانے۔+_Qn اور خُداوند نے اُس سے کہا مَیں نے تیری دُعا اور مُناجات جو تُو نے میرے حضُور کی ہے سُن لی اور اِس گھر میں جِسے تُو نے بنایا ہے اپنا نام ہمیشہ تک رکھنے کے لِئے مَیں نے اُسے مُقدّّس کِیا اور میری آنکھیں اور میرا دِل سدا وہاں لگے رہیں گے۔%^En تو خُداوند سُلیما ن کو دُوسری بار دِکھائی دِیا جَیسے وہ جِبعُو ن میں دِکھائی دِیا تھا۔a] ?n اور اَیسا ہُؤا کہ جب سُلیما ن خُداوند کا گھر اور شاہی محلّ بنا چُکا اور جو کُچھ سُلیما ن کرنا چاہتا تھا وہ سب ختم ہو گیا۔&\GnBاور آٹھویں روز اُس نے اُن لوگوں کو رُخصت کر دِیا ۔ سو اُنہوں نے بادشاہ کو مُبارکباد دی اور اُس ساری نیکی کے باعِث جو خُداوند نے اپنے بندہ داؤُد اور اپنی قَوم اِسرا ئیل سے کی تھی اپنے ڈیروں کودِل میں خُوش اور مسرُور ہو کر لَوٹ گئے۔[nAسو سُلیما ن نے اور اُس کے ساتھ سارے اِسرا ئیل یعنی ایک بڑی جماعت نے جو حمات کے مدخل سے لے کر مِصر کی نہر تک کی حُدُود سے آئی تھی خُداوند ہمارے خُدا کے حضُور سات روز اور پِھر سات روز اَور یعنی چَودہ روز عِید منائی۔qZ]n@اُسی دِن بادشاہ نے صحن کے درمِیانی حِصّہ کو جو خُداوند کے گھر کے سامنے تھا مُقدّس کِیا کیونکہ اُس نے وہِیں سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور سلامتی کے ذبِیحوں کی چربی گُذرانی اِس لِئے کہ پِیتل کا مذبح جو خُداوند کے سامنے تھا اِتنا چھوٹا تھا کہ اُس پر سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور سلامتی کے ذبِیحوں کی چربی کے لِئے گُنجایش نہ تھی۔Yn?اور سُلیما ن نے جو سلامتی کے ذبِیحوں کی قُربانی خُداوند کے حضُور گُذرانی اُس میں اُس نے بائِیس ہزار بَیل اور ایک لاکھ بِیس ہزار بھیڑیں چڑھائیں۔ یُوں بادشاہ نے اور سب بنی اِسرائیل نے خُداوند کا گھر مخصُوص کِیا۔X3n>اور بادشاہ نے اور اُس کے ساتھ سارے اِسرا ئیل نے خُداوند کے حضُور قُربانی گُذرانی۔\W3n=سو تُمہارا دِل آج کی طرح خُداوند ہمارے خُدا کے ساتھ اُس کے آئِین پر چلنے اور اُس کے حُکموں کو ماننے کے لِئے کامِل رہے۔$VCn<جِس سے زمِین کی سب قَومیں جان لیں کہ خُداوند ہی خُدا ہے اور اُس کے سِوا اَور کوئی نہیں۔{Uqn;اور یہ میری باتیں جِن کو مَیں نے خُداوند کے حضُور مُناجات میں پیش کِیا ہے دِن اور رات خُداوند ہمارے خُدا کے نزدِیک رہیں تاکہ وہ اپنے بندہ کی داد اور اپنی قَوم اِسرا ئیل کی داد ہر روز کی ضرُورت کے مُطابِق دے۔T-n:تاکہ وہ ہمارے دِلوں کو اپنی طرف مائِل کرے کہ ہم اُس کی سب راہوں پر چلیں اور اُس کے فرمانوں اور آئِین اور احکام کو جو اُس نے ہمارے باپ دادا کو دِئے مانیں۔[n$تو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنے بندوں اور اپنی قَوم اِسرا ئیل کا گُناہ مُعاف کر دینا کیونکہ تُو اُن کو اُس اچّھی راہ کی تعلِیم دیتا ہے جِس پر اُن کو چلنا فرض ہے اور اپنے مُلک پر جِسے تُو نے اپنی قَوم کو مِیراث کے لِئے دِیا ہے مِینہ برسانا۔j=On#جب اِس سبب سے کہ اُنہوں نے تیرا گُناہ کِیا ہو آسمان بند ہو جائے اور بارِش نہ ہو اور وہ اِس مقام کی طرف رُخ کر کے دُعا کریں اور تیرے نام کا اِقرار کریں اور اپنے گُناہ سے باز آئیں جب تُو اُن کو دُکھ دے۔x<kn"تو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنی قَوم اِسرا ئیل کاگُناہ مُعاف کرنا اور اُن کو اِس مُلک میں جو تُو نے اُن کے باپ دادا کو دِیا پِھر لے آنا۔E;n!جب تیری قَوم اِسرا ئیل تیرا گُناہ کرنے کے باعِث اپنے دُشمنوں سے شِکست کھائے اور پِھر تیری طرف رُجُوع لائے اور تیرے نام کا اِقرار کر کے اِس گھر میں تُجھ سے دُعا اور مُناجات کرے۔Y:-n تو تُو آسمان پر سے سُن کر عمل کرنا اور اپنے بندوں کا اِنصاف کرنا اور بدکار پر فتویٰ لگا کر اُس کے اعمال کو اُسی کے سر ڈالنا اور صادِق کو راست ٹھہرا کر اُس کی صداقت کے مُطابِق اُسے جزا دینا۔ m~}z|}{Bz<;9866*443n10/..N-\,`**Z)(&&%$#!!(-Ke|;/  Ytcnاور یرُبعا م کا باقی حال کہ وہ کِس کِس طرح لڑا اور اُس نے کیونکر سلطنت کی وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں لِکھا ہے۔Rnاور سارے اِسرا ئیل نے جَیسا خُداوند نے اپنے بندہ اخیاہ نبی کی معرفت فرمایا تھا اُسے دفن کر کے اُس پر نَوحہ کِیا۔X+nاور یرُبعا م کی بِیوی اُٹھ کر روانہ ہُوئی اور تِرضہ میں آئی اور جَیسے ہی وہ گھر کے آستانہ پر پُہنچی وہ لڑکا مَر گیا۔kQnاور وہ اِسرا ئیل کو یرُبعا م کے اُن گُناہوں کے سبب سے چھوڑ دے گا جو اُس نے خُود کِئے اور جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا۔)nکیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کو اَیسا مارے گا جَیسے سرکنڈا پانی میں ہِلایا جاتا ہے اور وہ اِسرا ئیل کو اِس اچّھے مُلک سے جو اُس نے اُن کے باپ دادا کو دِیا تھا اُکھاڑ پھینکے گا اور اُن کو دریایِ فرا ت کے پار پراگندہ کرے گا کیونکہ اُنہوں نے اپنے لِئے یسِیرتیں بنائِیں اور خُداوند کو غُصّہ دِلایا ہے۔%nعلاوہ اِس کے خُداوند اپنی طرف سے اِسرا ئیل کے لِئے ایک اَیسا بادشاہ برپا کرے گا جو اُسی دِن یرُبعا م کے گھرانے کو کاٹ ڈالے گا ۔ لیکن کب؟ یہ ابھی ہو گا۔7n اور سارا اِسرا ئیل اُس کے لِئے روئے گا اور اُسے دفن کرے گا کیونکہ یرُبعا م کی اَولاد میں سے فقط اُسی کو قبر نصِیب ہو گی اِس لِئے کہ یرُبعا م کے گھرانے میں سے اِسی میں کُچھ پایا گیا جو خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے نزدِیک بھلا ہے۔9n سو تُو اُٹھ اور اپنے گھر جا اور جَیسے ہی تیرا قدم شہر میں پڑے گا وہ لڑکا مَر جائے گا۔n یرُبعا م کا جو کوئی شہر میں مَرے گا اُسے کُتّے کھائیں گے اور جو مَیدان میں مَرے گا اُسے ہوا کے پرِندے چٹ کر جائیں گے کیونکہ خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔  n اِس لِئے دیکھ مَیں یرُبعا م کے گھرانے پر بلا نازِل کرُوں گا اور یرُبعا م کی نسل کے ہر ایک لڑکے کو یعنی ہر ایک کو جو اِسرا ئیل میں بند ہے اور اُس کو جو آزاد چُھوٹا ہُؤا ہے کاٹ ڈالُوں گا اور یرُبعا م کے گھرانے کی صفائی کر دُوں گا جَیسے کوئی گوبر کی صفائی کرتا ہو جب تک وہ سب دُور نہ ہو جائے۔b ?n پر تُو نے اُن سبھوں سے جو تُجھ سے پہلے ہُوئے زِیادہ بدی کی اور جا کر اپنے لِئے اَور اَور معبُود اور ڈھالے ہُوئے بُت بنائے تاکہ مُجھے غُصّہ دِلائے بلکہ تُو نے مُجھے اپنی پِیٹھ کے پِیچھے پھینکا۔r _nاور داؤُد کے گھرانے سے سلطنت چِھین لی اور تُجھے دی تَو بھی تُو میرے بندہ داؤُد کی مانِند نہ ہُؤا جِس نے میرے حُکم مانے اور اپنے سارے دِل سے میری پَیروی کی تاکہ فقط وُہی کرے جو میری نظر میں ٹِھیک تھا۔1 ]nسو جا کر یرُبعا م سے کہہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے حالانکہ مَیں نے تُجھے لوگوں میں سے لے کر سرفراز کِیا اور اپنی قَوم اِسرا ئیل پر تُجھے بادشاہ بنایا۔ nاور جَیسے ہی وہ دروازہ سے اندر آئی اور اخیاہ نے اُس کے پاؤں کی آہٹ سُنی تو اُس نے اُس سے کہا اَے یرُبعا م کی بِیوی اندر آ! تُو کیوں اپنے کو دُوسری بناتی ہے؟ کیونکہ مَیں تو تیرے ہی پاس سخت پَیغام کے ساتھ بھیجا گیا ہُوں۔winاور خُداوند نے اخیاہ سے کہا دیکھ یرُبعا م کی بِیوی تُجھ سے اپنے بیٹے کی بابت پُوچھنے آ رہی ہے کیونکہ وہ بِیمار ہے ۔ سو تُو اُس سے یُوں یُوں کہنا کیونکہ جب وہ اندر آئے گی تو اپنے آپ کو دُوسری عَورت بنائے گی۔=unسو یرُبعا م کی بِیوی نے اَیسا ہی کِیا اور اُٹھ کر سیَلا کو گئی اور اخیاہ کے گھر پُہنچی پر اخیاہ کو کُچھ نظر نہیں آتا تھا کیونکہ بُڑھاپے کے سبب سے اُس کی آنکھیں رہ گئی تِھیں۔eEnاور دس روٹِیاں اور پپڑیاں اور شہد کا ایک مرتبان اپنے ساتھ لے اور اُس کے پاس جا ۔ وہ تُجھے بتا دے گا کہ لڑکے کا کیا حال ہو گا۔ nاور یرُبعا م نے اپنی بِیوی سے کہا ذرا اُٹھ کر اپنا بھیس بدل ڈال تاکہ پہچان نہ ہو سکے کہ تُو یرُبعا م کی بِیوی ہے اور سَیلا کو چلی جا ۔ دیکھ اخیاہ نبی وہاں ہے جِس نے میری بابت کہا تھا کہ مَیں اِس قَوم کا بادشاہ ہُوں گا۔U 'nاُس وقت یرُبعا م کا بیٹا ابیا ہ بِیمار پڑا۔^7n "اور یہ فعل یرُبعا م کے گھرانے کے لِئے اُسے کاٹ ڈالنے اور اُسے رُویِ زمِین پر سے نیست و نابُود کرنے کے لِئے گُناہ ٹھہرا۔b?n !اِس ماجرا کے بعد بھی یرُبعا م اپنی بُری راہ سے باز نہ آیا بلکہ اُس نے عوام میں سے اُونچے مقاموں کے کاہِن ٹھہرائے ۔ جِس کِسی نے چاہا اُسے اُس نے مخصُوص کِیا تاکہ اُونچے مقاموں کے لِئے کاہِن ہوں۔7in اِس لِئے کہ وہ بات جو اُس نے خُداوند کے حُکم سے بَیت ا یل کے مذبح کے خِلاف اور اُن سب اُونچے مقاموں کے گھروں کے خِلاف جو سامر یہ کے قصبوں میں ہیں کہی ہے ضرُور پُوری ہو گی۔V'n اور جب وہ اُسے دفن کر چُکا تو اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ جب مَیں مَر جاؤُں تو مُجھ کو اُسی قبر میں دفن کرنا جِس میں یہ مَردِ خُدا دفن ہُؤا ہے ۔ میری ہڈّیاں اُس کی ہڈّیوں کے برابر رکھنا۔:on اور اُس نے اُس کی لاش کو اپنی قبر میں رکھّا اور اُنہوں نے اُس پر ماتم کِیا اور کہا ہائے میرے بھائی!۔~n سو اُس نبی نے اُس مَردِ خُدا کی لاش اُٹھا کر اُسے گدھے پر رکھّا اور لے آیا اور وہ بُڈّھا نبی اُس پر ماتم کرنے اور اُسے دفن کرنے کو اپنے شہر میں آیا۔ } n تب وہ گیا اور اُس نے اُس کی لاش راہ میں پڑی ہُوئی اور گدھے اور شیر کو لاش کے پاس کھڑے پایا کیونکہ شیر نے نہ لاش کو کھایا اور نہ گدھے کوپھاڑا تھا۔(|Kn پِھر اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا کہ میرے لِئے گدھے پر زِین کس دو ۔ سو اُنہوں نے زِین کس دِیا۔Z{/n اور جب اُس نبی نے جو اُسے راہ سے لَوٹا لایا تھا یہ سُنا تو کہا یہ وُہی مَردِ خُدا ہے جِس نے خُداوند کے کلام کی نافرمانی کی اِسی لِئے خُداوند نے اُس کو شیرکے حوالہ کر دِیا اور اُس نے خُداوند کے اُس سُخن کے مُطابِق جو اُس نے اُس سے کہا تھا اُسے پھاڑا اور مار ڈالا۔ zn اور لوگ اُدھر سے گُذرے اور دیکھا کہ لاش راہ میں پڑی ہے اور شیر لاش کے پاس کھڑا ہے ۔ سو اُنہوں نے اُس شہر میں جہاں وہ بُڈّھا نبی رہتا تھا یہ بتایا۔/yYn اور جب وہ روانہ ہُؤا تو راہ میں اُسے ایک شیر مِلا جِس نے اُسے مار ڈالا سو اُس کی لاش راہ میں پڑی رہی اور گدھا اُس کے پاس کھڑا رہا اور شیر بھی اُس لاش کے پاس کھڑا رہا۔kxQn اور جب وہ روٹی کھا چُکا اور پانی پی چُکا تو اُس نے اُس کے لِئے یعنی اُس نبی کے لِئے جِسے وہ لَوٹا لایا تھا گدھے پر زِین کس دِیا۔aw=n بلکہ تُو لَوٹ آیا اور تُو نے اُسی جگہ جِس کی بابت خُداوند نے تُجھے فرمایا تھا کہ نہ روٹی کھانا نہ پانی پِینا روٹی بھی کھائی اور پانی بھی پِیا سو تیری لاش تیرے باپ دادا کی قبر تک نہیں پُہنچے گی۔svan اور اُس نے اُس مَردِ خُدا سے جو یہُودا ہ سے آیا تھا چِلاّ کر کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُو نے خُداوند کے کلام سے نافرمانی کی اور اُس حُکم کو نہیں مانا جو خُداوند تیرے خُدا نے تُجھے دِیا تھا۔9umn اور جب وہ دسترخوان پر بَیٹھے تھے تو خُداوند کا کلام اُس نبی پر جو اُسے لَوٹا لایا تھا نازِل ہُؤا۔t n سو وہ اُس کے ساتھ لَوٹ گیا اور اُس کے گھر میں روٹی کھائی اور پانی پِیا۔wsin تب اُس نے اُس سے کہا مَیں بھی تیری طرح نبی ہُوں اور خُداوند کے حُکم سے ایک فرِشتہ نے مُجھ سے یہ کہا کہ اُسے اپنے ساتھ اپنے گھر میں لَوٹا کر لے آ تاکہ وہ روٹی کھائے اور پانی پِئے لیکن اُس نے اُس سے جُھوٹ کہا۔xrkn کیونکہ خُداوند کا مُجھ کو یُوں حُکم ہُؤا ہے کہ تُو وہاں نہ روٹی کھانا نہ پانی پِینا اور نہ اُس راستہ سے ہو کر لَوٹنا جِس سے تُو جائے۔nqWn اُس نے کہا مَیں تیرے ساتھ لَوٹ نہیں سکتا اور نہ تیرے گھر جا سکتا ہُوں اور مَیں تیرے ساتھ اِس جگہ نہ روٹی کھاؤُں نہ پانی پِیُوں۔cpAn تب اُس نے اُس سے کہا میرے ساتھ گھر چل اور روٹی کھا۔6ogn اور اُس مَردِ خُدا کے پِیچھے چلا اور اُسے بلُوط کے ایک درخت کے نِیچے بَیٹھے پایا ۔ تب اُس نے اُس سے کہا کیا تُو وُہی مَردِ خُدا ہے جو یہُودا ہ سے آیا تھا؟ اُس نے کہا ہاں۔pn[n سو اُس نے اپنے بیٹوں سے کہا میرے لِئے گدھے پر زِین کس دو ۔ پس اُنہوں نے اُس کے لِئے گدھے پر زِین کِس دِیا اور وہ اُس پر سوار ہُؤا۔wmin اور اُن کے باپ نے اُن سے کہا وہ کِس راہ سے گیا؟ اُس کے بیٹوں نے دیکھ لِیا تھا کہ وہ مَردِ خُدا جو یہُودا ہ سے آیا تھا کِس راہ سے گیا ہے۔ ln اور بَیت ا یل میں ایک بُڈّھا نبی رہتا تھا ۔ سو اُس کے بیٹوں میں سے ایک نے آ کر وہ سب کام جو اُس مَردِ خُدا نے اُس روز بَیت ا یل میں کِئے اُسے بتائے اور جو باتیں اُس نے بادشاہ سے کہی تِھیں اُن کو بھی اپنے باپ سے بیان کِیا۔k#n سو وہ دُوسرے راستہ سے گیا اور جِس راہ سے بَیت ا یل میں آیا تھا اُس سے نہ لَوٹا۔njWn کیونکہ خُداوند کا حُکم مُجھے تاکِید کے ساتھ یہ ہُؤا ہے کہ تُو نہ روٹی کھانا نہ پانی پِینا نہ اُس راہ سے لَوٹنا جِس سے تُو جائے۔.iWn اُس مَردِ خُدا نے بادشاہ کو جواب دِیا کہ اگر تُو اپنا آدھا گھر بھی مُجھے دے تَو بھی مَیں تیرے ساتھ نہیں جانے کا اور نہ مَیں اِس جگہ روٹی کھاؤُں اور نہ پانی پِیُوں۔?hyn اور بادشاہ نے اُس مَردِ خُدا سے کہا کہ میرے ساتھ گھر چل اور تازہ دَم ہو اور مَیں تُجھے اِنعام دُوں گا۔Tg#n تب بادشاہ نے اُس مَردِ خُدا سے کہا کہ اب خُداوند اپنے خُدا سے اِلتجا کر اور میرے لِئے دُعا کر تاکہ میرا ہاتھ میرے لِئے پِھر بحال ہو جائے۔ تب اُس مَردِ خُدا نے خُداوند سے اِلتجا کی اور بادشاہ کا ہاتھ اُس کے لِئے بحال ہُؤا اور جَیسا پہلے تھا وَیسا ہی ہو گیا۔bf?n اور اُس نِشان کے مُطابِق جو اُس مَردِ خُدا نے خُداوند کے حُکم سے دِیا تھا وہ مذبح بھی پھٹ گیا اور راکھ مذبح پر سے گِر گئی۔ e n اور اَیسا ہُؤا کہ جب بادشاہ نے اُس مَردِ خُدا کا کلام جو اُس نے بَیت ا یل میں مذبح کے خِلاف چِلاّ کر کہا تھا سُنا تو یرُبعا م نے مذبح پر سے اپنا ہاتھ لمباکِیا اور کہا کہ اُسے پکڑ لو اور اُس کا وہ ہاتھ جو اُس نے اُس کی طرف بڑھایا تھا خُشک ہو گیا اَیسا کہ وہ اُسے پِھر اپنی طرف کھینچ نہ سکا۔d n اور اُس نے اُسی دِن ایک نِشان دِیا اور کہا وہ نِشان جو خُداوند نے بتایا ہے یہ ہے کہ دیکھو مذبح پھٹ جائے گا اور وہ راکھ جو اُس پر ہے گِر جائے گی۔c%n اور وہ خُداوند کے حُکم سے مذبح کے خِلاف چِلاّ کر کہنے لگا اَے مذبح! اَے مذبح! خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ داؤُد کے گھرانے سے ایک لڑکا بنام یُوسیا ہ پَیدا ہو گا ۔ سو وہ اُونچے مقاموں کے کاہِنوں کی جو تُجھ پر بخُور جلاتے ہیں تُجھ پر قُربانی کرے گا اور وہ آدمِیوں کی ہڈِّیاں تُجھ پر جلائیں گے۔cb Cn اور دیکھو خُداوند کے حُکم سے ایک مَردِ خُدا یہُودا ہ سے بَیت ا یل میں آیا اور یرُبعا م بخُور جلانے کو مذبح کے پاس کھڑا تھا۔$aCn !اور آٹھویں مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو یعنی اُس مہِینے میں جِسے اُس نے اپنے ہی دِل سے ٹھہرایا تھا وہ اُس مذبح کے پاس جو اُس نے بَیت ا یل میں بنایا تھا گیا اور بنی اِسرائیل کے لِئے عِید ٹھہرائی اور بخُور جلانے کو مذبح کے پاس گیا۔<`sn اور یرُبعا م نے آٹھویں مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کے لِئے اُس عِید کی طرح جو یہُودا ہ میں ہوتی ہے ایک عِید ٹھہرائی اور اُس مذبح کے پاس گیا ۔ اَیسا ہی اُس نے بَیت ایل میں کِیا اور اُن بچھڑوں کے لِئے جو اُس نے بنائے تھے قُربانی گُذرانی اور اُس نے بَیت ا یل میں اپنے بنائے ہُوئے اُونچے مقاموں کے لِئے کاہِنوں کو رکھّا۔_9n اور اُس نے اُونچی جگہوں کے گھر بنائے اور عوام میں سے جو بنی لاوی نہ تھے کاہِن بنائے۔#^An اور یہ گُناہ کا باعِث ٹھہرا کیونکہ لوگ اُس ایک کی پرستِش کرنے کے لِئے دان تک جانے لگے۔] n اور اُس نے ایک کو بَیت ا یل میں قائِم کِیا اور دُوسرے کو دان میں رکھّا۔Z\/n اِس لِئے اُس بادشاہ نے مشورَت لے کر سونے کے دو بچھڑے بنائے اور لوگوں سے کہا یروشلیِم کو جانا تُمہاری طاقت سے باہر ہے ۔ اَے اِسرا ئیل اپنے دیوتاؤں کو دیکھ جو تُجھے مُلک مِصر سے نِکال لائے۔[n اگر یہ لوگ یروشلیِم میں خُداوند کے گھر میں قُربانی گُذراننے کو جایا کریں تو اِن کے دِل اپنے مالِک یعنی یہُوداہ کے بادشاہ رحُبعا م کی طرف مائِل ہوں گے اور وہ مُجھ کو قتل کر کے شاہِ یہُودا ہ رحُبعا م کی طرف پِھر جائیں گے۔Z5n اور یرُبعا م نے اپنے دِل میں کہا کہ اب سلطنت داؤُد کے گھرانے میں پِھر چلی جائے گی۔{Yqn تب یرُبعا م نے افرائِیم کے کوہستانی مُلک میں سِکم کو تعمِیر کِیا اور اُس میں رہنے لگا اور وہاں سے نِکل کر اُس نے فنوا یل کو تعمِیرکِیا۔0X[n خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم چڑھائی نہ کرو اور نہ اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل سے لڑو بلکہ ہر شخص اپنے گھر کو لَوٹے کیونکہ یہ بات میری طرف سے ہے ۔ سو اُنہوں نے خُداوند کی بات مانی اور خُداوند کے حُکم کے مُطابِق لَوٹے اور اپنا راستہ لِیا۔bW?n کہ یہُودا ہ کے بادشاہ سُلیما ن کے بیٹے رحُبعا م اور یہُوداہ اور بِنیمِین کے سارے گھرانے اور قَوم کے باقی لوگوں سے کہہ کہ۔lVSn لیکن سمعیا ہ کو جومَردِ خُدا تھا خُدا کا یہ پَیغام آیا۔PUn اور جب رحُبعا م یروشلیِم میں پُہنچا تو اُس نے یہُوداہ کے سارے گھرانے اور بِنیمِین کے قبِیلہ کو جو سب ایک لاکھ اسّی ہزار چُنے ہُوئے جنگی مَرد تھے اِکٹّھا کِیا تاکہ وہ اِسرا ئیل کے گھرانے سے لڑ کر سلطنت کو پِھرسُلیما ن کے بیٹے رحُبعا م کے قبضہ میں کرا دیں۔Tn اور جب سارے اِسرا ئیل نے سُنا کہ یرُبعا م لَوٹ آیا ہے تو اُنہوں نے لوگ بھیج کر اُسے جماعت میں بُلوایا اور اُسے سارے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا اور یہُوداہ کے قبِیلہ کے سِوا کِسی نے داؤُد کے گھرانے کی پَیروی نہ کی۔sSan یُوں اِسرا ئیل داؤُد کے گھرانے سے باغی ہُؤا اور آج تک ہے۔{Rqn پِھر رحُبعا م بادشاہ نے ادُورا م کو بھیجا جو بیگارِیوں کے اُوپر تھا اور سارے اِسرا ئیل نے اُسے سنگسار کِیا اور وہ مَر گیا ۔ تب رحُبعا م بادشاہ نے اپنے رتھ پر سوار ہونے میں جلدی کی تاکہ یروشلیِم کو بھاگ جائے۔Q7n لیکن جِتنے اِسرائیلی یہُوداہ کے شہروں میں رہتے تھے اُن پر رحُبعا م سلطنت کرتا رہا۔Pn اور جب سارے اِسرا ئیل نے دیکھا کہ بادشاہ نے اُن کی نہ سُنی تو اُنہوں نے بادشاہ کو یُوں جواب دِیا کہ داؤُد میں ہمارا کیا حِصّہ ہے؟ یسّی کے بیٹے میں ہماری مِیراث نہیں ۔ اَے اِسرا ئیل اپنے ڈیروں کو چلے جاؤ اور اب اَے داؤُد تُو اپنے گھر کو سنبھال ۔ سو اِسرائیلی اپنے ڈیروں کو چل دِئے۔;Oqn سو بادشاہ نے لوگوں کی نہ سُنی کیونکہ یہ مُعاملہ خُداوند کی طرف سے تھا تاکہ خُداوند اپنی بات کو جو اُس نے سَیلانی اخیاہ کی معرفت نباط کے بیٹے یرُبعا م سے کہی تھی پُورا کرے۔N+n اور جوانوں کی صلاح کے مُوافِق اُن سے یہ کہا کہ میرے باپ نے تو تُم پر بھاری جُؤا رکھّا لیکن مَیں تُمہارے جُوئے کو زِیادہ بھاری کرُوں گا ۔ میرے باپ نے تُم کو کوڑوں سے ٹِھیک کِیا پر مَیں تُم کو بِچھُّوؤں سے ٹِھیک بناؤُں گا۔UM%n اور بادشاہ نے اُن لوگوں کو سخت جواب دِیا اور عُمر رسِیدہ لوگوں کی اُس مشورَت کو جو اُنہوں نے اُسے دی تھی ترک کِیا۔sLan سو یرُبعا م اور سب لوگ تِیسرے دِن رحُبعا م کے پاس حاضِر ہُوئے جَیسا بادشاہ نے اُن کو حُکم دِیا تھا کہ تِیسرے دِن میرے پاس پِھر آنا۔`K;n اور اب گو میرے باپ نے بھاری جُؤا تُم پر رکھّا ہے تَو بھی مَیں تُمہا رے جُوئے کو اَور زِیادہ بھاری کرُوں گا ۔ میرے باپ نے تُم کو کوڑوں سے ٹِھیک کِیا مَیں تُم کو بِچھُّوؤں سے ٹِھیک بناؤُں گا۔OJn اِن جوانوں نے جو اُس کے ساتھ بڑے ہُوئے تھے اُس سے کہا تُو اُن لوگوں کو یُوں جواب دینا جِنہوں نے تُجھ سے کہا ہے کہ تیرے باپ نے ہمارے جُوئے کو بھاری کِیا تُو اُس کو ہمارے لِئے ہلکا کر دے ۔ سو تُو اُن سے یُوں کہنا کہ میری چھنگلی میرے باپ کی کمر سے بھی موٹی ہے۔%IEn اور اُن سے پُوچھا کہ تُم کیا صلاح دیتے ہو تاکہ ہم اِن لوگوں کو جواب دے سکیں جِنہوں نے مُجھ سے یُوں کہا ہے کہ اُس جُوئے کو جو تیرے باپ نے ہم پر رکھّا ہلکا کر دے؟۔H#n پر اُس نے اُن عُمر رسِیدہ لوگوں کی مشوَرت جو اُنہوں نے اُسے دی چھوڑ کر اُن جوانوں سے جو اُس کے ساتھ بڑے ہُوئے تھے اور اُس کے حضُور کھڑے تھے مشورَت لی۔8Gkn اُنہوں نے اُس سے یہ کہا کہ اگر تُو آج کے دِن اِس قَوم کا خادِم بن جائے اور اُن کی خِدمت کرے اور اُن کو جواب دے اور اُن سے مِیٹھی باتیں کرے تو وہ سدا تیرے خادِم بنے رہیں گے۔[F1n اور رحُبعا م بادشاہ نے اُن عُمر رسِیدہ لوگوں سے جو اُس کے باپ سُلیما ن کے جِیتے جی اُس کے حضُور کھڑے رہتے تھے مشوَرت لی اور کہا کہ اِن لوگوں کو جواب دینے کے لِئے تُم مُجھے کیا صلاح دیتے ہو؟۔3Ean تب اُس نے اُن سے کہا ابھی تُم تِین روز کے لِئے چلے جاؤ تب پِھر میرے پاس آنا ۔ سو وہ لوگ چلے گئے۔*DOn کہ تیرے باپ نے ہمارا جُؤا سخت کر دِیا تھا سو تُو اب اپنے باپ کی اُس سخت خِدمت کو اور اُس بھاری جُوئے کو جو اُس نے ہم پر رکھّا ہلکا کر دے اور ہم تیری خِدمت کریں گے۔LCn سو اُنہوں نے لوگ بھیج کر اُسے بُلوایا) تو یرُبعا م اور اِسرا ئیل کی ساری جماعت آ کر رحُبعا م سے یُوں کہنے لگی۔ Bn اور جب نباط کے بیٹے یرُبعا م نے جو ہنُوز مِصر میں تھا یہ سُنا (کیونکہ یرُبعا م سُلیما ن بادشاہ کے حضُور سے بھاگ گیا تھا اور وہ مِصر میں رہتا تھا۔A ;n اور رحُبعا م سِکم کو گیا کیونکہ سارا اِسرا ئیل اُسے بادشاہ بنانے کو سِکم کو گیا تھا۔t@cn +اور سُلیما ن اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا رحُبعا م اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔(?Kn *اور وہ مُدّت جِس میں سُلیما ن نے یروشلیِم میں سب اِسرا ئیل پر سلطنت کی چالِیس برس کی تھی۔\>3n )اور سُلیما ن کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیااور اُس کی حِکمت سو کیا وہ سُلیما ن کے احوال کی کِتاب میں درج نہیں؟۔=n (اِسی لِئے سُلیما ن یرُبعا م کے قتل کے درپَے ہُؤا پر یرُبعا م اُٹھ کر مِصر کو شاہِ مِصر سِیساق کے پاس بھاگ گیا اور سُلیما ن کی وفات تک مِصر میں رہا۔<n 'اور مَیں اِسی سبب سے داؤُد کی نسل کو دُکھ دُوں گا پر ہمیشہ تک نہیں۔h;Kn &اور اَیسا ہو گا کہ اگر تُو اُن سب باتوں کو جِن کا مَیں تُجھے حُکم دُوں سُنے اور میری راہوں پر چلے اور جو کام میری نظر میں بھلا ہے اُس کو کرے اور میرے آئِین اور احکام کو مانے جَیسا میرے بندہ داؤُد نے کِیا تو مَیں تیرے ساتھ رہُوں گا اور تیرے لِئے ایک پایدار گھر بناؤُں گا جَیسا مَیں نے داؤُد کے لِئے بنایا اور اِسرا ئیل کو تُجھے دے دُوں گا۔L:n %اور مَیں تُجھے لُوں گا اور تُو اپنے دِل کی پُوری خواہش کے مُوافِق سلطنت کرے گا اور اِسرا ئیل کا بادشاہ ہو گا۔)9Mn $اور اُس کے بیٹے کو ایک قبِیلہ دُوں گا تاکہ میرے بندہ داؤُد کا چراغ یروشلیِم یعنی اُس شہر میں جِسے مَیں نے اپنا نام رکھنے کے لِئے چُن لِیا ہے ہمیشہ میرے آگے رہے۔8!n #پر اُس کے بیٹے کے ہاتھ سے سلطنت یعنی دس قبِیلوں کو لے کر اُن کو تُجھے دُوں گا۔v7gn "پِھر بھی مَیں ساری مملکت اُس کے ہاتھ سے نہیں لے لُوں گا بلکہ اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر جِسے مَیں نے اِس لِئے چُن لِیا کہ اُس نے میرے احکام اور آئِین مانے۔ مَیں اِس کی عُمر بھر اِسے پیشوا بنائے رکُھّوں گا۔j6On !کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور صَیدانِیوں کی دیوی عستارا ت اور موآبیوں کے دیوتا کمو س اور بنی عمُّون کے دیوتا مِلکوم کی پرستِش کی ہے اور میری راہوں پر نہ چلے کہ وہ کام کرتے جو میری نظر میں بھلا تھا اور میرے آئِین اور احکام کو مانتے جَیسا اُس کے باپ داؤُد نے کِیا۔59n (لیکن میرے بندہ داؤُد کی خاطِر اور یروشلیِم یعنی اُس شہر کی خاطِر جِسے مَیں نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا ہے ایک قبِیلہ اُس کے پاس رہے گا)۔T4#n اور اُس نے یرُبعا م سے کہا کہ تُو اپنے لِئے دس ٹُکڑے لے لے کیونکہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں کہتا ہے کہ دیکھ مَیں سُلیما ن کے ہاتھ سے سلطنت چِھین لُوں گا اور دس قبِیلے تُجھے دُوں گا۔3 n سو اخیاہ نے اُس نئی چادر کو جو اُس پر تھی لے کراُس کے بارہ ٹُکڑے پھاڑے۔)2Mn اُس وقت جب یرُبعا م یروشلیِم سے نِکل کر جا رہا تھا تو سَیلانی اخیاہ نبی اُسے راہ میں مِلا اور اخیاہ ایک نئی چادر اوڑھے ہُوئے تھا ۔ یہ دونوں مَیدان میں اکیلے تھے۔1n اور وہ شخص یرُبعا م ایک زبردست سُورما تھا اور سُلیما ن نے اُس جوان کو دیکھا کہ مِحنتی ہے ۔ سو اُس نے اُسے بنی یُوسف کے سارے کام پر مُختار بنا دِیا۔0{n اور بادشاہ کے خِلاف اُس کے ہاتھ اُٹھانے کا یہ سبب ہُؤا کہ بادشاہ مِلّو کو بناتا تھا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر کے رخنہ کی مرمّت کرتا تھا۔//Yn اور صرِید ہ کے افرائِیمی نبا ط کا بیٹا یرُبعا م جو سُلیما ن کا مُلازِم تھا اور جِس کی ماں کا نام جو بیوہ تھی صرُوعہ تھا اُس نے بھی بادشاہ کے خِلاف اپنا ہاتھ اُٹھایا۔.n سو ہدد کی شرارت کے علاوہ یہ بھی سُلیما ن کی ساری عُمر اِسرا ئیل کا دُشمن رہا اور اُس نے اِسرا ئیل سے نفرت رکھّی اور ارام پر حُکومت کرتا رہا۔7-in اور اُس نے اپنے پاس لوگ جمع کر لِئے اور جب داؤُد نے ضوبا ہ والوں کو قتل کِیا تو وہ ایک فَوج کا سردار ہو گیا اور وہ دمِشق کو جا کر وہِیں رہنے اور دمِشق میں سلطنت کرنے لگے۔y,mn اور خُدا نے اُس کے لِئے ایک اَور مُخالِف الِید ع کے بیٹے رزو ن کو کھڑا کِیا جو اپنے آقا ضوبا ہ کے بادشاہ ہدد عزر کے پاس سے بھاگ گیا تھا۔5+en تب فرعو ن نے اُس سے کہا بھلا تُجھے میرے پاس کِس چِیز کی کمی ہُوئی کہ تُو اپنے مُلک کو جانے کے درپَے ہے؟ اُس نے کہا کُچھ نہیں پِھر بھی تُو مُجھے جِس طرح ہو رُخصت ہی کر دے۔I* n سو جب ہدد نے مِصر میں سُنا کہ داؤُد اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور لشکر کا سردار یُوآب بھی مَر گیا ہے تو ہدد نے فرعو ن سے کہا مُجھے رُخصت کر دے تاکہ مَیں اپنے مُلک کو چلا جاؤُں۔ z~|{zyy wvuttsrqqpuoPn&mlkjj;ihgsfee3dJbB`_V^][}ZhYhXjVVNTSRRvQPOOmMML+K/JaHhGrEECBAw@?}> =ACnشاہِ یہُودا ہ آسا کے تِیسرے ہی سال بعشا نے اُسے قتل کِیا اور اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔p=[nاور اخیاہ کے بیٹے بعشا نے جو اِشکار کے گھرانے کا تھا اُس کے خِلاف سازِش کی اور بعشا نے جِبّتُون میں جو فِلستِیوں کا تھا اُسے قتل کِیا کیونکہ ندب اور سارے اِسرا ئیل نے جِبّتُون کا مُحاصرہ کر رکھّا تھا۔z<onاور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور اپنے باپ کی راہ اور اُس کے گُناہ کی روِش اِختیار کی جِس سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا تھا۔|;snاور شاہِ یہُودا ہ آسا کی سلطنت کے دُوسرے سال سے یرُبعا م کا بیٹا ندب اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اِسرا ئیل پر دو برس سلطنت کی۔:nاور آسا اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ دادا کے ساتھ اپنے باپ داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹایہُو سفط اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔9'nاور آسا کا باقی سب حال اور اُس کی ساری قُوّت اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا اور جو شہر اُس نے بنائے سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں ہیں؟ لیکن اُس کے بُڑھاپے کے وقت میں اُسے پاؤں کا روگ لگ گیا۔*8Onتب آسا بادشاہ نے سارے یہُودا ہ میں مُنادی کرائی اور کوئی معذُور نہ رکھّا گیا ۔ سو وہ رامہ کے پتّھر کو اور اُس کی لکڑِیوں کو جِن سے بعشا اُسے تعمِیر کر رہا تھا اُٹھا لے گئے اور آسا بادشاہ نے اُن سے بِنیمِین کے جِبع اور مِصفاہ کو بنایا۔ 7nجب بعشا نے یہ سُنا تو رامہ کے بنانے سے ہاتھ کھینچا اور تِرضہ میں رہنے لگا۔c6Anاور بِن ہدد نے آسا بادشاہ کی بات مانی اور اپنے لشکر کے سرداروں کو اِسرائیلی شہروں پر چڑھائی کرنے کو بھیجا اور عیُّو ن اور دان اور ابیل بَیت معکہ اور سارے کِنّرت اور نفتالی کے سارے مُلک کو مارا۔5}nکہ میرے اور تیرے درمِیان اور میرے باپ اور تیرے باپ کے درمِیان عہد و پَیمان ہے ۔ دیکھ مَیں نے تیرے لِئے چاندی اور سونے کا ہدیہ بھیجا ہے سو تُو آ کر شاہِ اِسرا ئیل بعشا سے عہد شِکنی کر تاکہ وہ میرے پاس سے چلا جائے۔4nتب آسا نے سب چاندی اور سونے کو جو خُداوند کے گھر کے خزانوں میں باقی رہا تھا اور شاہی محلّ کے خزانوں کو لے کر اُن کو اپنے خادِموں کے سپُرد کِیا اور آسا بادشاہ نے اُن کو شاہِ ارا م بِن ہدَد کے پاس جو حزیُو ن کے بیٹے طابرِ مُّون کا بیٹا تھا اور دمشق میں رہتا تھا روانہ کِیا اور کہلا بھیجا۔e3Enاور شاہِ اِسرا ئیل بعشا نے یہُودا ہ پر چڑھائی کی اور رامہ کو بنایا تاکہ شاہِ یہُودا ہ آسا کے پاس کِسی کی آمد ورفت نہ ہو سکے۔t2cnاور آسا اور شاہِ اِسرا ئیل بعشا میں اُن کی عُمر بھر جنگ رہی۔!1=nاور اُس نے وہ چِیزیں جو اُس کے باپ نے نذر کی تِھیں اور وہ چِیزیں جو اُس نے آپ نذر کی تِھیں یعنی چاندی اور سونا اور ظُرُوف سب کو خُداوند کے گھر میں داخِل کِیا۔ 0;nلیکن اُونچے مقام ڈھائے نہ گئے تَو بھی آسا کا دِل عُمر بھر خُداوند کے ساتھ کامِل رہا۔a/=n اور اُس نے اپنی ماں معکہ کو بھی مَلِکہ کے رُتبہ سے اُتار دِیا کیونکہ اُس نے ایک یسِیرت کے لِئے ایک نفرت انگیز بُت بنایا تھا ۔ سو آسا نے اُس کے بُت کو کاٹ ڈالا اور وادیِ قدرو ن میں اُسے جلا دِیا۔G. n اُس نے لُوطِیوں کو مُلک سے نِکال دِیا اور اُن سب بُتوں کو جِن کو اُس کے باپ دادا نے بنایا تھا دُور کر دِیا۔-#n اور آسا نے اپنے باپ داؤُد کی طرح وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک تھا۔5,en اُس نے اِکتالِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام معکہ تھا جو ابی سلو م کی بیٹی تھی۔+!n اور شاہِ اِسرا ئیل یرُبعا م کے بِیسویں سال سے آسا یہُودا ہ پر سلطنت کرنے لگا۔p*[nاور ابیا م اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا آسا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔()Knاور ابیا م کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں لِکھّا نہیں ہے؟ اور ابیا م اور یرُبعا م میں جنگ ہوتی رہی۔x(knاور رحُبعا م اور یرُبعا م کے درمِیان اُس کی ساری عُمر جنگ رہی۔&'Gnاِس لِئے کہ داؤُد نے وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک تھا اور اپنی ساری عُمر خُداوند کے کِسی حُکم سے باہر نہ ہُؤا سِوا حِتّی اُورِ یّاہ کے مُعاملہ کے۔!&=nباوُجُود اِس کے خُداوند اُس کے خُدا نے داؤُد کی خاطِر یروشلیِم میں اُسے ایک چراغ دِیا یعنی اُس کے بیٹے کو اُس کے بعد ٹھہرایا اور یروشلیِم کو برقرار رکھّا۔E%nاُس نے اپنے باپ کے سب گُناہوں میں جو اُس نے اُس سے پہلے کِئے تھے اُس کی روِش اِختِیار کی اور اُس کا دِل خُداوند اپنے خُدا کے ساتھ کامِل نہ تھا جَیسا اُس کے باپ داؤُد کا دِل تھا۔/$Ynاُس نے یروشلیِم میں تِین سال بادشاہی کی ۔ اُس کی ماں کا نام معکہ تھا جو ابی سلو م کی بیٹی تھی۔'# Knاور نباط کے بیٹے یرُبعا م کی سلطنت کے اٹھارھویں سال سے ابیا م یہُودا ہ پر سلطنت کرنے لگا۔_"9nاور رحُبعا م اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا ۔ اُس کی ماں کا نام نعمہ تھا جو عمُّونی عَورت تھی اور اُس کا بیٹا ابیا م اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔X!+nاور رحُبعا م اور یرُبعا م میں برابر جنگ رہی۔b ?nاور رحُبعا م کا باقی حال اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں لِکھا نہیں ہے؟۔vgnاور جب بادشاہ خُداوند کے گھر میں جاتا تو وہ سِپاہی اُن کو لے کر چلتے اور پِھر اُن کو واپس لا کر سِپاہِیوں کی کوٹھری میں رکھ دیتے تھے۔5nاور رحُبعا م بادشاہ نے اُن کے بدلے پِیتل کی ڈھالیں بنائِیں اور اُن کو مُحافِظ سِپاہِیوں کے سرداروں کے سپُرد کِیا جو شاہی محلّ کے دروازہ پر پہرا دیتے تھے۔*Onاور اُس نے خُداوند کے گھر کے خزانوں اور شاہی محلّ کے خزانوں کو لے لِیا بلکہ اُس نے سب کُچھ لے لِیا اور سونے کی وہ سب ڈھالیں بھی لے گیا جو سُلیِما ن نے بنائی تِھیں۔/nاور رحُبعا م بادشاہ کے پانچویں برس میں شاہِ مِصر سِیسق نے یروشلیِم پر چڑھائی کی۔sanاور اُس مُلک میں لُوطی بھی تھے ۔ وہ اُن قَوموں کے سب مکرُوہ کام کرتے تھے جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے نِکال دِیا تھا۔hKnکیونکہ اُنہوں نے اپنے لِئے ہر ایک اُونچے ٹِیلے پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے اُونچے مقام اور سُتُون اور یسِیرتیں بنائِیں۔Enاور یہُودا ہ نے خُداوند کے حضُور بدی کی اور جو گُناہ اُن کے باپ دادا نے کِئے تھے اُن سے بھی زِیادہ اُنہوں نے اپنے گُناہوں سے جو اُن سے سرزد ہُوئے اُس کی غَیرت کو برانگیختہ کِیا۔"?nاور سُلیما ن کا بیٹا رحُبعا م یہُودا ہ میں بادشاہ تھا ۔ رحُبعا م اِکتالِیس برس کا تھا جب وہ بادشاہی کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم یعنی اُس شہر میں جِسے خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُنا تھا تاکہ اپنا نام وہاں رکھّے ستّرہ برس سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام نعمہ تھا جوعمُّونی عَورت تھی۔nاور جِتنی مُدّت تک یرُبعا م نے سلطنت کی وہ بائِیس برس کی تھی اور وہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا ندب اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔ lH~}|u{zywv+tsrqpyofn:malkjhh:ff9e-dba``^]\_[ZYXWVETjSRvPONMLKTIH6FF EIDfC+A??><;:9765433A111/.-,A+)'&%$"i aupotG r C THHJ|nجب اخی ا ب نے سُنا کہ نبوت مَر گیا ہے تو اخی ا ب اُٹھا تاکہ یزرعیلی نبوت کے تاکِستان کو جا کر اُس پر قبضہ کرے۔{)nجب اِیز بِل نے سُنا کہ نبوت سنگسار کر دِیا گیا اور مَر گیا تو اُس نے اخی ا ب سے کہا اُٹھ اور یِزرعیلی نبوت کے تاکِستان پر قبضہ کر جِسے اُس نے قِیمت پر بھی تُجھے دینے سے اِنکار کِیا تھا کیونکہ نبوت جِیتا نہیں بلکہ مَر گیا ہے۔z!nپِھر اُنہوں نے اِیز بِل کو کہلا بھیجا کہ نبوت سنگسار کر دِیا گیا اور مَر گیا۔Kyn اور وہ دونوں آدمی جو شرِیر تھے آ کر اُس کے آگے بَیٹھ گئے اور اُن شرِیروں نے لوگوں کے سامنے اُس کے یعنی نبوت کے خِلاف یہ گواہی دی کہ نبوت نے خُدا پر اور بادشاہ پر لَعنت کی ہے ۔ تب وہ اُسے شہر سے باہر نِکال لے گئے اور اُس کو اَیسا سنگسار کِیا کہ وہ مَر گیا۔xn اُنہوں نے روزہ کی مُنادی کرا کے نبوت کو لوگوں کے بِیچ اُونچی جگہ پر بِٹھایا۔^w7n چُنانچہ اُس کے شہر کے لوگوں یعنی بزُرگوں اور امِیروں نے جو اُس کے شہر میں رہتے تھے جَیسا اِیز بِل نے اُن کو کہلا بھیجا وَیسا ہی اُن خطُوط کے مضمُون کے مُطابِق جو اُس نے اُن کو بھیجے تھے کِیا۔Av}n اور دو آدمِیوں کو جو شرِیر ہوں اُس کے سامنے کر دو کہ وہ اُس کے خِلاف یہ گواہی دیں کہ تُو نے خُدا پر اور بادشاہ پر لَعنت کی ۔ پِھر اُسے باہر لے جا کر سنگسار کرو تاکہ وہ مَر جائے۔1u]n اُس نے اُن خطوں میں یہ لِکھا کہ روزہ کی مُنادی کرا کے نبوت کو لوگوں میں اُونچی جگہ پر بِٹھاؤ۔6tgnسو اُس نے اخی ا ب کے نام سے خط لِکھے اور اُن پر اُس کی مُہر لگائی اور اُن کو اُن بزُرگوں اور امِیروں کے پاس جو نبوت کے شہر میں تھے اور اُسی کے پڑوس میں رہتے تھے بھیج دِیا۔+sQnاُس کی بِیوی اِیز بِل نے اُس سے کہا اِسرا ئیل کی بادشاہی پر یِہی تیری حُکومت ہے؟ اُٹھ روٹی کھا اور اپنا دِل بہلا ۔ یِزرعیلی نبوت کا تاکِستان مَیں تُجھ کو دُوں گی۔Qrnاُس نے اُس سے کہا اِس لِئے کہ مَیں نے یزرعیلی نبوت سے بات چِیت کی اور اُس سے کہا کہ تُو اپنا تاکِستان قِیمت لے کر مُجھے دیدے یا اگر تُو چاہے تو مَیں اُس کے بدلے دُوسرا تاکِستان تُجھے دے دُوں گا لیکن اُس نے جواب دِیا مَیں تُجھ کو اپنا تاکِستان نہیں دُوں گا۔Jqnتب اُس کی بِیوی اِیز بِل اُس کے پاس آ کر اُس سے کہنے لگی تیرا جی اَیسا کیوں اُداس ہے کہ تُو روٹی نہیں کھاتا؟۔:ponاور اخی ا ب اُس بات کے سبب سے جو یزرعیلی نبوت نے اُس سے کہی اُداس اور ناخُوش ہو کر اپنے گھر میں آیا کیونکہ اُس نے کہا تھا مَیں تُجھ کو اپنے باپ دادا کی مِیراث نہیں دُوں گا ۔ سو اُس نے اپنے بِستر پر لیٹ کر اپنا مُنہ پھیر لِیا اور کھانا چھوڑ دِیا۔>ownنبوت نے اخی ا ب سے کہا خُداوند مُجھ سے اَیسا نہ کرائے کہ مَیں تُجھ کو اپنے باپ دادا کی مِیراث دے دُوں۔[n1nسو اخی ا ب نے نبوت سے کہا کہ اپنا تاکِستان مُجھ کو دیدے تاکہ مَیں اُسے ترکاری کا باغ بناؤُں کیونکہ وہ میرے گھر سے لگا ہُؤا ہے اور مَیں اُس کے بدلے تُجھ کو اُس سے بِہتر تاکِستان دُوں گا یا اگر تُجھے مُناسِب معلُوم ہو تو مَیں تُجھ کو اُس کی قِیمت نقد دے دُوں گا۔wm knاِن باتوں کے بعد اَیسا ہُؤا کہ یزرعیلی نبوت کے پاس یزرعیل میں ایک تاکِستان تھا جو سامر یہ کے بادشاہ اخی ا ب کے محلّ سے لگا ہُؤا تھا۔ln+سو شاہِ اِسرا ئیل اُداس اور ناخُوش ہو کر اپنے گھر کو چلا اور سامر یہ میں آیا۔'kIn*اور اُس نے اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُو نے اپنے ہاتھ سے ایک اَیسے شخص کو نِکل جانے دِیا جِسے مَیں نے واجِبُ القتل ٹھہرایا تھا ۔ سو تُجھے اُس کی جان کے بدلے اپنی جان اور اُس کے لوگوں کے بدلے اپنے لوگ دینے پڑیں گے۔hwn'جَیسے ہی بادشاہ اُدھر سے گُذرا اُس نے بادشاہ کی دُہائی دی اور کہا کہ تیرا خادِم جنگ ہوتے میں وہاں چلا گیا تھا اور دیکھ ایک شخص اُدھر مُڑ کر ایک آدمی کو میرے پاس لے آیا اور کہا کہ اِس آدمی کی حِفاظت کر ۔ اگر یہ کِسی طرح غائِب ہو جائے تو اُس کی جان کے بدلے تیری جان جائے گی اور نہیں تو تُجھے ایک قِنطار چاندی دینی پڑے گی۔ggIn&تب وہ نبی چلا گیا اور بادشاہ کے اِنتِظار میں راستہ پر ٹھہرا رہا اور اپنی آنکھوں پر اپنی پگڑی لپیٹ لی اور اپنا بھیس بدل ڈالا۔;fqn%پِھر اُسے ایک اَور شخص مِلا ۔ اُس نے اُس سے کہا مُجھے مار ۔ اُس نے اُسے مارا اور مار کر زخمی کر دِیا۔en$تب اُس نے اُس سے کہا اِس لِئے کہ تُو نے خُداوند کی بات نہیں مانی سو دیکھ جَیسے ہی تُو میرے پاس سے روانہ ہو گا ایک شیر تُجھے مار ڈالے گا ۔ سو جَیسے ہی وہ اُس کے پاس سے روانہ ہُؤا اُسے ایک شیر مِلا اور اُسے مار ڈالا۔Qdn#سو انبیا زادوں میں سے ایک نے خُداوند کے حُکم سے اپنے ساتھی سے کہا مُجھے مار پر اُس نے اُسے مارنے سے اِنکار کِیا۔~cwn"اور بِن ہدد نے اُس سے کہا جِن شہروں کو میرے باپ نے تیرے باپ سے لے لِیا تھا مَیں اُن کو پھیر دُوں گا اور تُو اپنے لِئے دمشق میں سڑکیں بنوا لینا جَیسے میرے باپ نے سامر یہ میں بنوائِیں ۔ اخی ا ب نے کہا مَیں اِسی عہد پر تُجھے چھوڑ دُوں گا ۔ سو اُس نے اُس سے عہد باندھا اور اُسے چھوڑ دِیا۔%bEn!وہ لوگ بڑی توجُّہ سے سُن رہے تھے ۔ سو اُنہوں نے اُس کا دِلی منشا دریافت کرنے کے لِئے جھٹ اُس سے کہا کہ تیرا بھائی بِن ہدد ۔ تب اُس نے فرمایا کہ جاؤ اُسے لے آؤ ۔ تب بِن ہدد اُس سے مِلنے کو نِکلا اور اُس نے اُسے اپنے رتھ پر چڑھا لِیا۔a!n سو اُنہوں نے اپنی کمروں پر ٹاٹ اور سروں پر رسِّیاں باندِھیں اور شاہِ اِسرا ئیل کے حضُور آ کر کہا کہ تیرا خادِم بِن ہدد یُوں عرض کرتا ہے کہ مِہربانی کر کے مُجھے جِینے دے ۔ اُس نے کہا کیا وہ اب تک جِیتا ہے؟ وہ میرا بھائی ہے۔`1nاور اُس کے خادِموں نے اُس سے کہا دیکھ ہم نے سُنا ہے کہ اِسرا ئیل کے گھرانے کے بادشاہ رحِیم ہوتے ہیں ۔ سو ہم کو ذرا اپنی کمروں پر ٹاٹ اور اپنے سروں پر رسِّیاں باندھ کر شاہِ اِسرا ئیل کے حضُور جانے دے ۔ شاید وہ تیری جان بخشی کرے۔)_Mnاور باقی افِیق کو شہر کے اندر بھاگ گئے اور وہاں ایک دِیوار ستائِیس ہزار پر جو باقی رہے تھے گِری اور بِن ہدد بھاگ کر شہر کے اندر ایک اندرُونی کوٹھری میں گُھس گیا۔^1nاور وہ ایک دُوسرے کے مُقابِل سات دِن تک خَیمہ زن رہے اور ساتویں دِن جنگ چِھڑ گئی اور بنی اِسرائیل نے ایک دِن میں ارامِیوں کے ایک لاکھ پِیادے قتل کر دِئے۔m]Unتب ایک مَردِ خُدا اِسرا ئیل کے بادشاہ کے پاس آیا اور اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ ارامِیوں نے یُوں کہا ہے کہ خُداوند پہاڑی خُدا ہے اور وادِیوں کا خُدا نہیں اِس لِئے مَیں اِس سارے بڑے ہجُوم کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا اور تُم جان لو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔/\Ynاور بنی اِسرائیل کی مَوجُودات بھی لی گئی اور اُن کی رسد کا اِنتِظام کِیا گیا اور یہ اُن سے لڑنے کو گئے اور بنی اِسرائیل اُن کے برابر خَیمہ زن ہو کر اَیسے معلُوم ہوتے تھے جَیسے حلوانوں کے دو چھوٹے ریوڑ پر ارامِیوں سے وہ مُلک بھر گیا تھا۔.[Wnاور اگلے سال بِن ہدد نے ارامِیوں کی مَوجُودات لی اور اِسرا ئیل سے لڑنے کے لِئے اقِیق کو گیا۔Z3nاور اپنے لِئے ایک لشکر اپنی اُس فَوج کی طرح جو تباہ ہو گئی گھوڑے کی جگہ گھوڑا اور رتھ کی جگہ رتھ گِن گِن کر تیّار کر لے اور ہم مَیدان میں اُن سے لڑیں گے اور ضرُور اُن پر غالِب ہوں گے ۔ سو اُس نے اُن کا کہا مانا اور اَیسا ہی کِیا۔]Y5nاور ایک کام یہ کر کہ بادشاہوں کو ہٹا دے یعنی ہر ایک کو اُس کے عُہدہ سے معزُول کر دے اور اُن کی جگہ سرداروں کو مُقرّر کر۔1X]nاور شاہِ ارا م کے خادِموں نے اُس سے کہا اُن کا خُدا پہاڑی خُدا ہے اِس لِئے وہ ہم پر غالِب آئے لیکن ہم کو اُن کے ساتھ مَیدان میں لڑنے دے تو ضرُور ہم اُن پر غالِب ہوں گے۔6Wgnاور وہ نبی شاہِ اِسرا ئیل کے پاس آیا اور اُس سے کہا جا اپنے کو مضبُوط کر اور جو کُچھ تُو کرے اُسے غَور سے دیکھ لینا کیونکہ اگلے سال شاہِ ارا م پِھر تُجھ پر چڑھائی کرے گا۔?Vynاور شاہِ اِسرا ئیل نے نِکل کر گھوڑوں اور رتھوں کو مارا اور ارامِیوں کو بڑی خُونریزی کے ساتھ قتل کِیا۔IU nاور اُن میں سے ایک ایک نے اپنے مُخالِف کو قتل کِیا ۔ سو ارامی بھاگے اور اِسرا ئیل نے اُن کا پِیچھا کِیا اور شاہِ ارا م بِن ہدد ایک گھوڑے پر سوار ہو کر سواروں کے ساتھ بھاگ کر بچ گیا۔&TGnتب صُوبوں کے سرداروں کے جوان اور وہ لشکر جو اُن کے پِیچھے ہو لِیا تھا شہر سے باہر نِکلے۔\S3nاُس نے کہا اگر وہ صُلح جُو ہو کر نِکلے ہوں تو اُن کو جِیتا پکڑ لو اور اگر وہ جنگ کو نِکلے ہوں تَو بھی اُن کو جِیتا پکڑو۔_R9nسو صُوبوں کے سرداروں کے جوان پہلے نِکلے اور بِن ہدد نے آدمی بھیجے اور اُنہوں نے اُسے خبر دی کہ سامر یہ سے لوگ نِکلے ہیں۔VQ'nیہ سب دوپہر کو نِکلے اور بِن ہدد اور وہ بتِیّس بادشاہ جو اُس کے مددگار تھے سایبانوں میں پی پی کر مست ہوتے جاتے تھے۔/PYnتب اُس نے صُوبوں کے سرداروں کے جوانوں کو شُمار کِیا اور وہ دو سَو بتِیّس نِکلے ۔ اُن کے بعد اُس نے سب لوگوں یعنی سب بنی اِسرائیل کی مَوجُودات لی اور وہ سات ہزار تھے۔UO%nتب اخی ا ب نے پُوچھا کِس کے وسِیلہ سے؟ اُس نے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ صُوبوں کے سرداروں کے جوانوں کے وسِیلہ سے۔ پِھر اُس نے پُوچھا کہ لڑائی کَون شرُوع کرے؟ اُس نے جواب دِیا کہ تُو۔xNkn اور دیکھو ایک نبی نے شاہِ اِسرا ئیل اخی ا ب کے پاس آ کر کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُو نے اِس بڑے ہجُوم کو دیکھ لِیا؟ مَیں آج ہی اُسے تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا اور تُو جان لے گا کہ خُداوند مَیں ہی ہُوں۔MMn جب بِن ہدد نے جو بادشاہوں کے ساتھ سایبانوں میں مَے نوشی کر رہا تھا یہ پَیغام سُنا تو اپنے مُلازِموں کو حُکم کِیا کہ صف باندھ لو ۔ سو اُنہوں نے شہر پر چڑھائی کرنے کے لِئے صف آرائی کی۔TL#n شاہ اِسرا ئیل نے جواب دِیا تُم اُس سے کہنا کہ جو ہتھیار باندھتا ہے وہ اُس کی مانِند فخر نہ کرے جو اُسے اُتارتا ہے۔HK n تب بِن ہدد نے اُس کو کہلا بھیجا کہ اگر سامر یہ کی مِٹّی اُن سب لوگوں کے لِئے جو میرے پیرَو ہیں مُٹّھیاں بھرنے کو بھی کافی ہو تو دیوتا مُجھ سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زِیادہ کریں!۔vJgn پس اُس نے بِن ہدد کے قاصِدوں سے کہا میرے مالِک بادشاہ سے کہنا جو کُچھ تُو نے اپنے خادِم سے پہلے طلب کِیا وہ تو مَیں کرُوں گا پر یہ بات مُجھ سے نہیں ہو سکتی ۔ سو قاصِد روانہ ہُوئے اور اُسے یہ جواب سُنا دِیا۔}Iunتب سب بزُرگوں اور سب لوگوں نے اُس سے کہا کہ تُو مت سُن اور مت مان۔ nتَو بھی مَیں اِسرا ئیل میں سات ہزار اپنے لِئے رکھ چھوڑُوں گا یعنی وہ سب گُھٹنے جو بعل کے آگے نہیں جُھکے اور ہر ایک مُنہ جِس نے اُسے نہیں چُوما۔z=onاور اَیسا ہو گا کہ جو حزا ئیل کی تلوار سے بچ جائے گا اُسے یاہُو قتل کرے گا اور جو یاہُو کی تلوار سے بچ رہے گا اُسے الِیشع قتل کر ڈالے گا۔j<Onاور نِمسی کے بیٹے یاہُو کو مَسح کر کہ اِسرا ئیل کا بادشاہ ہو اور ابیل محُو لہ کے الِیشع بِن سافط کو مَسح کر کہ تیری جگہ نبی ہو۔~;wnخُداوند نے اُسے فرمایا تُو اپنے راستہ لَوٹ کر دمشق کے بیابان کو جا اور جب تُو وہاں پُہنچے تو تُو حزا ئیل کو مَسح کر کہ ارا م کا بادشاہ ہو۔*:Onاُس نے کہا مُجھے خُداوند لشکروں کے خُدا کے لِئے بڑی غَیرت آئی کیونکہ بنی اِسرائیل نے تیرے عہد کو ترک کِیا اور تیرے مذبحوں کو ڈھا دِیا اور تیرے نبیوں کو تلوار سے قتل کِیا ۔ ایک مَیں ہی اکیلا بچا ہُوں ۔ سو وہ میری جان لینے کے درپَے ہیں۔79in اُس کو سُن کر ایلیّاہ نے اپنا مُنہ اپنی چادر سے لپیٹ لِیا اور باہر نِکل کر اُس غار کے مُنہ پر کھڑا ہُؤا اور دیکھو اُسے یہ آواز آئی کہ اَے ایلیّا ہ تُو یہاں کیا کرتا ہے؟۔58en اور زلزلہ کے بعد آگ آئی پر خُداوند آگ میں بھی نہیں تھا اور آگ کے بعد ایک دبی ہُوئی ہلکی آواز آئی۔W7)n اُس نے کہا باہر نِکل اور پہاڑ پر خُداوند کے حضُورکھڑا ہو اور دیکھو خُداوند گُذرا اور ایک بڑی تُند آندھی نے خُداوند کے آگے پہاڑوں کو چِیر ڈالا اور چٹانوں کے ٹُکڑے کر دِئے پر خُداوند آندھی میں نہیں تھا اور آندھی کے بعد زلزلہ آیا پر خُداوند زلزلہ میں نہیں تھا۔/6Yn اُس نے کہا خُداوند لشکروں کے خُدا کے لِئے مُجھے بڑی غَیرت آئی کیونکہ بنی اِسرائیل نے تیرے عہد کو ترک کِیا اور تیرے مذبحوں کو ڈھا دِیا اور تیرے نبِیوں کو تلوار سے قتل کِیا اور ایک مَیں ہی اکیلا بچا ہُوں۔ سو وہ میری جان لینے کے درپَے ہیں۔a5=n اور وہاں ایک غار میں جا کر ٹِک گیا اور دیکھو خُداوند کا یہ کلام اُس پر نازِل ہُؤا کہ اَے ایلیّاہ ! تُو یہاں کیا کرتا ہے؟۔R4nسو اُس نے اُٹھ کر کھایا پِیا اور اُس کھانے کی قُوّت سے چالِیس دِن اور چالِیس رات چل کر خُدا کے پہاڑ حورِب تک گیا۔I3 nاور خُداوند کا فرِشتہ دوبارہ پِھر آیا اور اُسے چُھؤا اور کہا اُٹھ اور کھا کہ یہ سفر تیرے لِئے بُہت بڑا ہے۔2nاُس نے جو نِگاہ کی تو کیا دیکھا کہ اُس کے سرہانے انگاروں پر پکی ہُوئی ایک روٹی اور پانی کی ایک صُراحی دھری ہے ۔ سو وہ کھا پی کر پِھر لیٹ گیا۔U1%nاور وہ جھاؤ ُکے ایک پیڑ کے نِیچے لیٹا اور سو گیا اور دیکھو! ایک فرِشتہ نے اُسے چُھؤا اور اُس سے کہا اُٹھ اور کھا۔|0snاور خُود ایک دِن کی منزِل دشت میں نِکل گیا اور جھاؤُ کے ایک پیڑ کے نِیچے آ کر بَیٹھا اور اپنے لِئے مَوت مانگی اور کہا بس ہے ۔ اب تُو اَے خُداوند میری جان کو لے لے کیونکہ مَیں اپنے باپ دادا سے بِہتر نہیں ہُوں۔_/9nجب اُس نے یہ دیکھا تو اُٹھ کر اپنی جان بچانے کو بھاگا اوربیرسبع میں جو یہُودا ہ کا ہے آیا اور اپنے خادِم کو وہِیں چھوڑا۔M.nسو ایز بِل نے ایلیّاہ کے پاس ایک قاصِد روانہ کِیا اور کہلا بھیجا کہ اگر مَیں کل اِس وقت تک تیری جان اُن کی جان کی طرح نہ بنا ڈالُوں تو دیوتا مُجھ سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے زِیادہ کریں!۔W- +nاور اخی ا ب نے سب کُچھ جو ایلیّاہ نے کِیا تھا اور یہ بھی کہ اُس نے سب نبِیوں کو تلوار سے قتل کر دِیا ایز بِل کو بتایا۔V,'n.اور خُداوند کا ہاتھ ایلیّاہ پر تھا اور اُس نے اپنی کمر کس لی اور اخی ا ب کے آگے آگے یزرعیل کے مدخل تک دَوڑا چلا گیا۔U+%n-اور تھوڑی ہی دیر میں آسمان گھٹا اور آندھی سے سِیاہ ہو گیا اور بڑی بارِش ہُوئی اور اخی ا ب سوار ہو کر یزرعیل کو چلا۔q*]n,اور ساتوِیں مرتبہ اُس نے کہا دیکھ ایک چھوٹا سا بادل آدمی کے ہاتھ کے برابر سمُندر میں سے اُٹھا ہے ۔ تب اُس نے کہا کہ جا اور اخی ا ب سے کہہ کہ اپنا رتھ تیّار کرا کے نِیچے اُتر جا تاکہ بارِش تُجھے روک نہ لے۔)!n+اور اپنے خادِم سے کہا ذرا اُوپر جا کر سمُندر کی طرف تو نظر کر ۔ سو اُس نے اُوپر جا کر نظر کی اور کہا وہاں کُچھ بھی نہیں ہے ۔ اُس نے کہا پِھر سات بار جا۔( n*سو اخی ا ب کھانے پِینے کو اُوپر چلا گیا اور ایلیّاہ کرمِل کی چوٹی پر چڑھ گیا اور زمِین پر سرنگُون ہو کر اپنا مُنہ اپنے گُھٹنوں کے بِیچ کر لِیا۔&'Gn)پِھر ایلیّاہ نے اخی ا ب سے کہا اُوپر چڑھ جا ۔ کھا اور پی کیونکہ کثرت کی بارِش کی آواز ہے۔S&!n(ایلیّاہ نے اُن سے کہا بعل کے نبیوں کو پکڑ لو ۔ اُن میں سے ایک بھی جانے نہ پائے ۔ سو اُنہوں نے اُن کو پکڑ لِیا اور ایلیّاہ اُن کو نِیچے قیسو ن کے نالہ پر لے آیا اور وہاں اُن کو قتل کر دِیا۔:%on'جب سب لوگوں نے یہ دیکھا تو مُنہ کے بل گِرے اور کہنے لگے خُداوند وُہی خُدا ہے! خُداوند وُہی خُدا ہے!۔$/n&تب خُداوند کی آگ نازِل ہُوئی اور اُس نے اُس سوختنی قُربانی کو لکڑِیوں اور پتّھروں اور مِٹّی سمیت بھسم کر دِیا اور اُس پانی کو جو کھائی میں تھا چاٹ لِیا۔k#Qn%میری سُن اَے خُداوند میری سُن تاکہ یہ لوگ جان جائیں کہ اَے خُداوند تُو ہی خُدا ہے اور تُو نے پِھر اُن کے دِلوں کو پھیر دِیا ہے۔F"n$اور شام کی قُربانی چڑھانے کے وقت ایلیّاہ نبی نزدِیک آیا اور اُس نے کہا اَے خُداوند ابرہام اور اِضحاق اور اِسرا ئیل کے خُدا! آج معلُوم ہو جائے کہ اِسرا ئیل میں تُو ہی خُدا ہے اور مَیں تیرا بندہ ہُوں اور مَیں نے اِن سب باتوں کو تیرے ہی حُکم سے کِیا ہے۔!n#اور پانی مذبح کے گِرداگِرد بہنے لگا اور اُس نے کھائی بھی پانی سے بھروا دی۔U %n"پِھر اُس نے کہا دوبارہ کرو ۔ اُنہوں نے دوبارہ کِیا ۔ پِھر اُس نے کہا سِہ بارہ کرو ۔ سو اُنہوں نے سِہ بارہ بھی کِیا۔(Kn!اور لکڑِیوں کو قرِینہ سے چُنا اور بَیل کے ٹُکڑے ٹُکڑے کاٹ کر لکڑِیوں پر دھر دِیا اور کہا چار مٹکے پانی سے بھر کر اُس سوختنی قُربانی پر اور لکڑِیوں پر اُنڈیل دو۔n اور اُس نے اُن پتّھروں سے خُداوند کے نام کا ایک مذبح بنایا اور مذبح کے اِردگِرد اُس نے اَیسی بڑی کھائی کھودی جِس میں دو پَیمانے بِیج کی سمائی تھی۔!nاور ایلیّاہ نے یعقُوب کے بیٹوں کے قبِیلوں کے شُمار کے مُطابِق جِس پر خُداوند کا یہ کلام نازِل ہُؤا تھا کہ تیرا نام اِسرا ئیل ہو گا بارہ پتّھر لِئے۔'nتب ایلیّاہ نے سب لوگوں سے کہا کہ میرے نزدِیک آ جاؤ چُنانچہ سب لوگ اُس کے نزدِیک آ گئے ۔ تب اُس نے خُداوند کے اُس مذبح کو جو ڈھا دِیا گیاتھامرمّت کِیا۔q]nوہ دو پہر ڈھلے پر بھی شام کی قُربانی چڑھا کر نبُوّت کرتے رہے پر نہ کُچھ آواز ہُوئی نہ کوئی جواب دینے والا نہ توجُّہ کرنے والا تھا۔ynتب وہ بُلند آواز سے پُکارنے لگے اور اپنے دستُور کے مُطابِق اپنے آپ کو چُھرِیوں اور نِشتروں سے گھایل کر لِیا یہاں تک کہ لہُو لُہان ہو گئے۔nاور دوپہر کو اَیسا ہُؤا کہ ایلیّاہ نے اُن کو چِڑا کر کہا بُلند آواز سے پُکارو کیونکہ وہ تو دیوتا ہے ۔ وہ کِسی سوچ میں ہو گا یا وہ خلوت میں ہے یا کہِیں سفر میں ہو گا یا شاید وہ سوتا ہے ۔ سو ضرُور ہے کہ وہ جگایا جائے۔2_nسو اُنہوں نے اُس بَیل کو لے کر جو اُن کو دِیا گیا اُسے تیّار کِیا اور صُبح سے دوپہر تک بعل سے دُعا کرتے اور کہتے رہے اَے بعل ہماری سُن پر نہ کُچھ آواز ہُوئی اور نہ کوئی جواب دینے والا تھا اور وہ اُس مذبح کے گِرد جو بنایا گیا تھا کُودتے رہے۔+Qnسو ایلیّاہ نے بعل کے نبِیوں سے کہا کہ تُم اپنے لِئے ایک بَیل چُن لو اور پہلے اُسے تیّار کرو کیونکہ تُم بُہت سے ہو اور اپنے دیوتا سے دُعا کرو لیکن آگ نِیچے نہ دینا۔nتب تُم اپنے دیوتا سے دُعا کرنا اور مَیں خُداوند سے دُعا کرُوں گا اور وہ خُدا جو آگ سے جواب دے وُہی خُدا ٹھہرے اور سب لوگ بول اُٹھے خُوب کہا!۔nسو ہم کو دو بَیل دِئے جائیں اور وہ اپنے لِئے ایک بَیل کو چُن لیں اور اُسے ٹُکڑے ٹُکڑے کاٹ کر لکڑِیوں پر دھریں اور نِیچے آگ نہ دیں اور مَیں دُوسرا بَیل تیّار کر کے اُسے لکڑیوں پر دھرُوں گا اور نِیچے آگ نہیں دُوں گا۔Pnتب ایلیّاہ نے اُن لوگوں سے کہا ایک مَیں ہی اکیلا خُداوند کا نبی بچ رہا ہُوں پر بعل کے نبی چار سَو پچاس آدمی ہیں۔nاور ایلیّاہ سب لوگوں کے نزدِیک آ کر کہنے لگا تُم کب تک دو خیالوں میں ڈانواںڈول رہو گے؟ اگر خُداوند ہی خُدا ہے تو اُس کے پیرَو ہو جاؤ اور اگر بعل ہے تو اُس کی پیرَوی کرو ۔ پر اُن لوگوں نے اُسے ایک حرف جواب نہ دِیا۔!=nسو اخی ا ب نے سب بنی اِسرائیل کو بُلا بھیجا اور نبِیوں کو کوہِ کرمِل پر اِکٹّھا کِیا۔Z/nاِس لِئے اب تُو قاصِد بھیج اور سارے اِسرا ئیل کو اور بعل کے ساڑھے چار سَو نبیوں کو اور یسِیرت کے چار سَو نبِیوں کو جو اِیز بِل کے دسترخوان پر کھاتے ہیں کوہِ کرمِل پر میرے پاس اِکٹّھا کر دے۔ t ~|{zHxx*wPv(u(t1sr"qqonJml8k~iigfed%cwba2_^]\\ZYXWWVUTqSORfQiPOGMMLfKHIIHfGMEEvDKCCB1A:@?=<<:9V8H75T4310/6-+*)'&=%p$"! Dq]~+  L IA4FK& p)xاور اُس نے جا کر شاہِ یہُودا ہ یہُو سفط سے پُچھوا بھیجا کہ شاہِ موآب مُجھ سے باغی ہو گیا ہے سو کیا تُو موآب سے لڑنے کے لِئے میرے ساتھ چلے گا؟ اُس نے جواب دِیا کہ مَیں چلُوں گا کیونکہ جَیسا مَیں ہوں وَیسا ہی تُو ہے اور جَیسے میرے لوگ وَیسے ہی تیرے لوگ اور جَیسے میرے گھوڑے وَیسے ہی تیرے گھوڑے ہیں۔o%xاُس وقت یہُورا م بادشاہ نے سامرِ یہ سے نِکل کر سارے اِسرا ئیل کی مَوجُودات لی۔n xلیکن جب اخی ا ب مَر گیا تو شاہِ موآب اِسرا ئیل کے بادشاہ سے باغی ہو گیا۔wmixاور موآب کا بادشاہ مِیسا بُہت بھیڑ بکریاں رکھتا تھا اور اِسرا ئیل کے بادشاہ کو ایک لاکھ برّوں اور ایک لاکھ مینڈھوں کی اُون دیتا تھا۔jlOxتَو بھی وہ نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گُناہوں سے جِن سے اُس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا تھا لِپٹا رہا اور اُن سے کنارہ کشی نہ کی۔ k xاور اُس نے خُداوند کے آگے بدی کی پر اپنے باپ اور اپنی ماں کی طرح نہیں کیونکہ اُس نے بعل کے اُس سُتُون کو جو اُس کے باپ نے بنایا تھا دُور کر دِیا۔j xاور شاہِ یہُودا ہ یہُو سفط کے اٹھارھویں برس سے اخی ا ب کا بیٹا یہُورا م سامرِ یہ میں اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے بارہ سال سلطنت کی۔~iwxوہاں سے وہ کوہِ کرمِل کو گیا اور پِھر وہاں سے سامر یہ کو لَوٹ آیا۔:hoxاور اُس نے اپنے پِیچھے نظر کی اور اُن کو دیکھا اور خُداوند کا نام لے کر اُن پر لَعنت کی ۔ سو بَن میں سے دو رِیچھنِیاں نِکلِیں اور اُنہوں نے اُن میں بیالِیس بچّے پھاڑ ڈالے۔@g{xاور وہاں سے وہ بَیت ا یل کو چلا اور جب وہ راہ میں جا رہا تھا تو اُس شہر کے چھوٹے لڑکے نِکلے اور اُسے چِڑا کر کہنے لگے چڑھا چلا جا اَے گنجے سر والے! چڑھا چلا جا اَے گنجے سر والے!۔fxسو الِیشع کے کلام کے مُطابِق جو اُس نے فرمایا وہ پانی آج تک ٹِھیک ہے۔;eqxاور وہ نِکل کر پانی کے چشمہ پر گیا اور وہ نمک اُس میں ڈال کر کہنے لگا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے اِس پانی کو ٹِھیک کر دِیا ہے اب آگے کو اِس سے مَوت یا بنجرپن نہ ہو گا۔$dCxاُس نے کہا مُجھے ایک نیا پِیالہ لادو اور اُس میں نمک ڈال دو ۔ وہ اُسے اُس کے پاس لے آئے۔ cxپِھر اُس شہر کے لوگوں نے الِیشع سے کہا ذرا دیکھ یہ شہر کیا اچّھے مَوقع پر ہے جَیسا ہمارا خُداوند خُود دیکھتا ہے لیکن پانی خراب اور زمِین بنجر ہے۔jbOxاور وہ ہنُوز یریحُو میں ٹھہرا ہُؤا تھا جب وہ اُس کے پاس لَوٹے ۔ تب اُس نے اُن سے کہا کیا مَیں نے تُم سے نہ کہا تھا کہ نہ جاؤ؟۔Daxاور جب اُنہوں نے اُس سے بُہت ضِد کی یہاں تک کہ وہ شرما بھی گیا تو اُس نے کہا بھیج دو ۔ اِس لِئے اُنہوں نے پچاس آدمِیوں کو بھیجا اور اُنہوں نے تِین دِن تک ڈُھونڈا پر اُسے نہ پایا۔6`gxاور اُنہوں نے اُس نے کہا اب دیکھ تیرے خادِموں کے ساتھ پچاس زورآور جوان ہیں ۔ ذرا اُن کو جانے دے کہ وہ تیرے آقا کو ڈُھونڈیں کہِیں اَیسا نہ ہو کہ خُداوند کی رُوح نے اُسے اُٹھا کر کِسی پہاڑ پر یا کِسی وادی میں ڈال دِیا ہو ۔ اُس نے کہا مَت بھیجو۔k_Qxجب اُن انبیا زادوں نے جو یریحُو میں اُس کے مُقابِل تھے اُسے دیکھا تو کہنے لگے ایلیّاہ کی رُوح الِیشع پر ٹھہری ہُوئی ہے اور وہ اُس کے اِستِقبال کو آئے اور اُس کے آگے زمِین تک جُھک کر اُسے سِجدہ کِیا۔r^_xاور اُس نے ایلیّاہ کی چادر کو جو اُس پر سے گِر پڑی تھی لے کر پانی پر مارا اور کہا کہ خُداوند ایلیّاہ کا خُدا کہاں ہے؟ اور جب اُس نے بھی پانی پر مارا تو وہ اِدھر اُدھر دو حِصّے ہو گیا اور الِیشع پار ہُؤا۔Y]-x اور اُس نے ایلیّاہ کی چادر کو بھی جو اُس پر سے گِر پڑی تھی اُٹھا لِیا اور اُلٹا پِھرا اور یَرد ن کے کنارے کھڑا ہُؤا۔B\x الِیشع یہ دیکھ کر چِلاّیا اَے میرے باپ! میرے باپ! اِسرا ئیل کے رتھ اور اُس کے سوار! اور اُس نے اُسے پِھر نہ دیکھا ۔ سو اُس نے اپنے کپڑوں کو پکڑ کر پھاڑ ڈالا اور دو حِصّے کر دِیا۔[x اور وہ آگے چلتے اور باتیں کرتے جاتے تھے کہ دیکھو ایک آتِشی رتھ اور آتشی گھوڑوں نے اُن دونوں کو جُدا کر دِیا اور ایلیّاہ بگولے میں آسمان پر چلا گیا۔Z}x اُس نے کہا تُو نے مُشکِل سوال کِیا تَو بھی اگر تُو مُجھے اپنے سے جُدا ہوتے دیکھے تو تیرے لِئے اَیسا ہی ہو گا اور اگر نہیں تو اَیسا نہ ہو گا۔|Ysx اور جب وہ پار ہو گئے تو ایلیّاہ نے الِیشع سے کہا کہ اِس سے پیشتر کہ مَیں تُجھ سے لے لِیا جاؤُں بتا کہ مَیں تیرے لِئے کیا کرُوں ۔ الِیشع نے کہا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تیری رُوح کا دُونا حِصّہ مُجھ پر ہو۔Xxاور ایلیّاہ نے اپنی چادر کو لِیا اور اُسے لِپیٹ کر پانی پر مارا اور پانی دو حِصّے ہو کر اِدھر اُدھر ہو گیا اور وہ دونوں خُشک زمِین پر ہو کر پار گئے۔OWxاور انبیا زادوں میں سے پچاس آدمی جا کر اُن کے مُقابِل دُور کھڑے ہو گئے اور وہ دونوں یَرد ن کے کنارے کھڑے ہُوئے۔pV[xاور ایلیّاہ نے اُس سے کہا تُو ذر ا یہِیں ٹھہر جا کیونکہ خُداوند نے مُجھ کو یَرد ن کو بھیجا ہے ۔ اُس نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم اور تیری جان کی سَوگند مَیں تُجھے نہیں چھوڑُوں گا۔ سو وہ دونوں آگے چلے۔RUxاور انبیا زادے جو یریحُو میں تھے الِیشع کے پاس آ کر اُس سے کہنے لگے کیا تُجھے معلُوم ہے کہ خُداوند آج تیرے آقا کو تیرے سر پر سے اُٹھا لے گا؟ اُس نے کہا ہاں مَیں جانتا ہُوں ۔ تُم چُپ رہو۔T}xاور ایلیّاہ نے اُس سے کہا الِیشع تُو ذرا یہِیں ٹھہر جا کیونکہ خُداوند نے مُجھے یرِیحُو کو بھیجا ہے ۔ اُس نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم اور تیری جان کی سَوگند مَیں تُجھے نہیں چھوڑُوں گا ۔ سو وہ یرِیحُو میں آئے۔VS'xاور انبیا زادے جو بَیت ا یل میں تھے الِیشع کے پاس آ کر اُس سے کہنے لگے کیا تُجھے معلُوم ہے کہ خُداوند آج تیرے سر پر سے تیرے آقا کو اُٹھا لے گا؟ اُس نے کہا ہاں مَیں جانتا ہُوں ۔ تُم چُپ رہو۔Rxاور ایلیّاہ نے الِیشع سے کہا تُو ذرا یہِیں ٹھہر جا اِس لِئے کہ خُداوند نے مُجھے بَیت ا یل کو بھیجا ہے ۔ الِیشع نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم اور تیری جان کی سَوگند مَیں تُجھے نہیں چھوڑُوں گا ۔ سو وہ بَیت ا یل کو چلے گئے۔jQ Qx۳اور جب خُداوند ایلیّاہ کو بگولے میں آسمان پر اُٹھا لینے کو تھا تو اَیسا ہُؤا کہ ایلیّاہ الِیشع کو ساتھ لے کر جِلجا ل سے چلا۔IP xاور اخزیا ہ کے اَور کام جو اُس نے کِئے سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔cO Cxسو وہ خُداوند کے کلام کے مُطابِق جو ایلیّاہ نے کہا تھا مَر گیا اور چُونکہ اُس کا کوئی بیٹا نہ تھا اِس لِئے شاہِ یہُودا ہ یہُورا م بِن یہُو سفط کے دُوسرے سال سے یہُورا م اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔pN ]xاور اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو نے جو عقرُو ن کے دیوتا بعل زبُو ب سے پُوچھنے کو لوگ بھیجے ہیں تو کیا اِس لِئے کہ اِسرا ئیل میں کوئی خُدا نہیں ہے جِس کی مرضی کو تُو دریافت کر سکے؟ اِس لِئے تُو اُس پلنگ سے جِس پر تُو چڑھا ہے اُترنے نہ پائے گا بلکہ ضرُور ہی مَرے گا۔hM Mxتب خُداوند کے فرِشتہ نے ایلیّاہ سے کہا اُس کے ساتھ بادشاہ کے پاس نِیچے جا ۔ اُس سے نہ ڈر ۔ تب وہ اُٹھ کر اُس کے ساتھ نِیچے گیا۔L -xدیکھ آسمان سے آگ نازِل ہُوئی اور پچاس پچاس سِپاہِیوں کے پہلے دونوں سرداروں کو اُن کے پچاسوں سمیت بھسم کر دِیا ۔ سو اب میری جان تیری نظر میں گراں بہا ہو۔"K Ax پِھر اُس نے تِیسرے پچاس سِپاہِیوں کے سردار کو اُس کے پچاسوں سِپاہِیوں سمیت بھیجا اور پچاس سِپاہِیوں کا یہ تِیسرا سردار اُوپر چڑھ کر ایلیّاہ کے آگے گُھٹنوں کے بل گِرا اور اُس کی مِنّت کر کے اُس سے کہنے لگا اَے مَردِ خُدا! میری جان اور اِن پچاسوں کی جانیں جو تیرے خادِم ہیں تیری نِگاہ میں گراں بہا ہوں۔lJ Ux ایلیّاہ نے اُن کو بھی جواب دِیا کہ اگر مَیں مَردِ خُدا ہُوں تو آگ آسمان سے نازِل ہو اور تُجھے تیرے پچاسوں سمیت بھسم کر دے ۔ پس خُدا کی آگ آسمان سے نازِل ہُوئی اور اُسے اُس کے پچاسوں سمیت بھسم کر دِیا۔RI !x پِھر اُس نے دوبارہ پچاس سِپاہِیوں کے دُوسرے سردار کو اُس کے پچاسوں سِپاہِیوں سمیت اُس کے پاس بھیجا ۔ اُس نے اُس سے مُخاطِب ہو کر کہا اَے مَردِ خُدا! بادشاہ نے یُوں کہا ہے کہ جلد اُتر آ۔kH Sx ایلیّاہ نے اُس پچاس کے سردار کو جواب دِیا اگر مَیں مَردِ خُدا ہُوں تو آگ آسمان سے نازِل ہو اور تُجھے تیرے پچاسوں سمیت بھسم کر دے ۔ پس آگ آسمان سے نازِل ہُوئی اور اُسے اُس کے پچاسوں سمیت بھسم کر دِیا۔G %x تب بادشاہ نے پچاس سِپاہِیوں کے ایک سردار کو اُس کے پچاسوں سِپاہِیوں سمیت اُس کے پاس بھیجا ۔ سو وہ اُس کے پاس گیا اور دیکھا کہ وہ ایک ٹِیلے کی چوٹی پر بَیٹھا ہے ۔ اُس نے اُس سے کہا اَے مَردِ خُدا! بادشاہ نے کہا ہے تُو اُتر آ۔F  xاُنہوں نے اُسے جواب دِیا کہ وہ بُہت بالوں والا آدمی تھا اور چمڑے کا کمربند اپنی کمر پر کَسے ہُوئے تھا ۔ تب اُس نے کہا کہ یہ تو ایلیّاہ تِشبی ہے۔1E _xاُس نے اُن سے کہا کہ اُس شخص کی کَیسی شکل تھی جو تُم سے مِلنے کو آیا اور تُم سے یہ باتیں کہِیں؟۔ZD 1xاُنہوں نے اُس سے کہا ایک شخص ہم سے مِلنے کو آیا اور ہم سے کہنے لگا کہ اُس بادشاہ کے پاس جِس نے تُم کو بھیجا ہے پِھر جاؤ اور اُس سے کہو خُداوند یُوں فرماتا ہے کیا اِسرا ئیل میں کوئی خُدا نہیں جو تُو عقرُو ن کے دیوتا بعل زبُو ب سے پُوچھنے کو بھیجتا ہے؟ اِس لِئے تُو اُس پلنگ سے جِس پر تُو چڑھا ہے اُترنے نہ پائے گا بلکہ ضرُور ہی مَرے گا۔C !xاور وہ قاصِد اُس کے پاس لَوٹ آئے ۔ سو اُس نے اُن سے پُوچھا تُم لَوٹ کیوں آئے؟۔ B xاِس لِئے اب خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اُس پلنگ پر سے جِس پر تُو چڑھا ہے اُترنے نہ پائے گا بلکہ تُو ضرُور ہی مَرے گا ۔ سو ایلیّاہ روانہ ہُؤا۔^A 9xلیکن خُداوند کے فرِشتہ نے ایلیّاہ تِشبی سے کہا اُٹھ اور شاہِ سامر یہ کے قاصِدوں سے مِلنے کو جا اور اُن سے کہہ کیا اِسرا ئیل میں خُدا نہیں جو تُم عقرُو ن کے دیوتا بعل زبُو ب سے پُوچھنے چلے ہو؟۔D@ xاور اخزیا ہ اُس جِھلمِلی دار کِھڑکی میں سے جو سامر یہ میں اُس کے بالاخانہ میں تھی گِر پڑا اور بِیمار ہو گیا ۔ سو اُس نے قاصِدوں کو بھیجا اور اُن سے یہ کہا کہ جا کر عقرُو ن کے دیوتا بعل زبُو ب سے پُوچھو کہ مُجھے اِس بِیماری سے شِفا ہو جائے گی یا نہیں؟۔m? Yxاور اخی ا ب کے مَرنے کے بعد موآب اِسرا ئیل سے باغی ہو گیا۔m>Un5اور اپنے باپ کے سب کاموں کے مُوافِق بعل کی پرستِش کرتا اور اُس کو سِجدہ کرتا رہا اور خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کو غُصّہ دِلایا۔"=?n4اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی اور اپنے باپ کی راہ اور اپنی ماں کی راہ اور نباط کے بیٹے یرُبعا م کی راہ پر چلا جِس سے اُس نے بنی اِسرائیل سے گُناہ کرایا۔<n3اور اخی ا ب کا بیٹا اخزیا ہ شاہِ یہُودا ہ یہُو سفط کے سترھویں سال سے سامر یہ میں اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اِسرا ئیل پر دو برس سلطنت کی۔;1n2اور یہُو سفط اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا یہُورا م اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔s:an1تب اخی ا ب کے بیٹے اخزیا ہ نے یہُو سفط سے کہا اپنے خادِموں کے ساتھ میرے خادِموں کو بھی جہازوں میں جانے دے پر یہُو سفط راضی نہ ہُؤا۔i9Mn0اور یہُو سفط نے تَرسِیس کے جہاز بنائے تاکہ اوفِیر کو سونے کے لِئے جائیں پر وہ گئے نہیں کیونکہ وہ عصیُون جابر ہی میں ٹُوٹ گئے۔~8wn/اور ادُو م میں کوئی بادشاہ نہ تھا بلکہ ایک نائِب حُکومت کرتا تھا۔(7Kn.اور اُس نے باقی لُوطِیوں کو جو اُس کے باپ آسا کے عہد میں رہ گئے تھے مُلک سے خارِج کر دِیا۔'6In-اور یہُو سفط کی باقی باتیں اور اُس کی قُوّت جو اُس نے دِکھائی اور اُس کے جنگ کرنے کی کیفیّت سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔T5#n,اور یہُو سفط نے شاہِ اِسرا ئیل سے صُلح کی۔|4sn+وہ اپنے باپ آسا کے نقشِ قدم پر چلا ۔ اُس سے وہ مُڑا نہیں اور جو خُداوند کی نِگاہ میں ٹِھیک تھا اُسے کرتا رہا تَو بھی اُونچے مقام ڈھائے نہ گئے ۔ لوگ اُن اُونچے مقاموں پر ہنُوز قُربانی کرتے اور بخُور جلاتے تھے۔3%n*اور جب یہُو سفط سلطنت کرنے لگا تو پَینتِیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں پچِیّس برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام عزُو بہ تھا جو سِلحی کی بیٹی تھی۔,2Sn)اور آسا کا بیٹا یہُو سفط شاہِ اِسرا ئیل اخی ا ب کے چَوتھے سال سے یہُودا ہ پر سلطنت کرنے لگا۔&1Gn(اور اخی ا ب اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا اخزیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔0n'اور اخی ا ب کی باقی باتیں اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا تھا اور ہاتھی دانت کا گھر جو اُس نے بنایا تھا اور اُن سب شہروں کا حال جو اُس نے تعمِیر کِئے سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔//n&اور اُس رتھ کو سامر یہ کے تالاب میں دھویا (کسبِیاں یہِیں غُسل کرتی تِھیں) اور خُداوند کے کلام کے مُطابِق جو اُس نے فرمایا تھا کُتّوں نے اُس کا خُون چاٹا۔3.an%سو بادشاہ مَر گیا اور وہ سامر یہ میں پُہنچایا گیا اور اُنہوں نے بادشاہ کو سامر یہ میں دفن کِیا۔M-n$اور آفتاب غرُوب ہوتے ہُوئے لشکر میں یہ پُکار ہو گئی کہ ہر ایک آدمی اپنے شہر اور ہر ایک آدمی اپنے مُلک کو جائے۔U,%n#اور اُس دِن بڑے گھمسان کا رن پڑا اور اُنہوں نے بادشاہ کو اُس کے رتھ ہی میں ارامِیوں کے مُقابِل سنبھالے رکھّا اور وہ شام کو مَر گیا اور خُون اُس کے زخم سے بہہ کر رتھ کے پایدان میں بھر گیا۔m+Un"اور کِسی شخص نے یُوں ہی اپنی کمان کھینچی اور شاہِ اِسرا ئیل کو جَوشن کے بندوں کے درمِیان مارا ۔ تب اُس نے اپنے سارتھی سے کہا کہ باگ پھیر کر مُجھے لشکر سے باہر نِکال لے چل کیونکہ مَیں زخمی ہو گیا ہُوں۔-*Un!جب رتھوں کے سرداروں نے دیکھا کہ وہ شاہِ اِسرا ئیل نہیں تو وہ اُس کا پِیچھا کرنے سے لَوٹ گئے۔y)mn سو جب رتھوں کے سرداروں نے یہُوسفط کو دیکھا تو کہا کہ ضرُور شاہِ اِسرا ئیل یِہی ہے اور وہ اُس سے لڑنے کو مُڑے ۔ تب یہُو سفط چِلاّ اُٹھا۔e(Enاُدھر شاہِ ارا م نے اپنے رتھوں کے بتِیّسوں سرداروں کو حُکم دِیا تھا کہ کِسی چھوٹے یا بڑے سے نہ لڑنا سِوا شاہِ اِسرا ئیل کے۔'7nاور شاہ اِسرا ئیل نے یہُو سفط سے کہا مَیں اپنا بھیس بدل کر لڑائی میں جاؤُں گا پر تُو اپنا لِباس پہنے رہ ۔ سو شاہِ اِسرا ئیل اپنا بھیس بدل کر لڑائی میں گیا۔&nسو شاہِ اِسرا ئیل اور شاہِ یہُودا ہ یہُو سفط نے راما ت جِلعاد پر چڑھائی کی۔z%onتب مِیکایا ہ نے کہا اگر تُو سلامت واپس آ جائے تو خُداوند نے میری معرفت کلام ہی نہیں کِیا ۔ پِھر اُس نے کہا اَے لوگو! تُم سب کے سب سُن لو۔$-nاور کہنا بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ اِس شخص کو قَیدخانہ میں ڈال دو اور اِسے مُصِیبت کی روٹی کِھلانا اور مُصِیبت کا پانی پِلانا جب تک مَیں سلامت نہ آؤُں۔H# nاور شاہِ اِسرا ئیل نے کہا مِیکایا ہ کو لے کر اُسے شہر کے ناظِم امو ن اور یُوآ س شہزادہ کے پاس لَوٹا لے جاؤ۔7"inمِیکایا ہ نے کہا یہ تُو اُسی دِن دیکھ لے گا جب تُو اندر کی ایک کوٹھری میں گُھسے گا تاکہ چُھپ جائے۔!nتب کنعا نہ کا بیٹا صِدقیاہ نزدِیک آیا اور اُس نے مِیکایا ہ کے گال پر مار کر کہا خُداوند کی رُوح تُجھ سے بات کرنے کو کِس راہ سے ہو کر مُجھ میں سے گئی؟۔l Snسو دیکھ خُداوند نے تیرے اِن سب نبِیوں کے مُنہ میں جُھوٹ بولنے والی رُوح ڈالی ہے اور خُداوند نے تیرے حق میں بدی کا حُکم دِیا ہے۔oYnخُداوند نے اُس سے پُوچھا کِس طرح؟ اُس نے کہا مَیں جا کر اُس کے سب نبِیوں کے مُنہ میں جُھوٹ بولنے والی رُوح بن جاؤُں گی ۔ اُس نے کہا تُو اُسے بہکا دے گی اور غالِب بھی ہو گی ۔ روانہ ہو جا اور اَیسا ہی کر۔/nلیکن ایک رُوح نِکل کر خُداوند کے سامنے کھڑی ہُوئی اور کہا مَیں اُسے بہکاؤُں گی۔{qnاور خُداوند نے فرمایا کَون اخی ا ب کو بہکائے گا تاکہ وہ چڑھائی کرے اور راما ت جِلعاد میں کھیت آئے؟ تب کِسی نے کُچھ کہا اور کِسی نے کُچھ۔nتب اُس نے کہا اچّھا تو خُداوند کے سُخن کو سُن لے ۔ مَیں نے دیکھا کہ خُداوند اپنے تخت پر بَیٹھا ہے اور سارا آسمانی لشکر اُس کے دہنے اور بائیں کھڑا ہے۔xknتب شاہِ اِسرا ئیل نے یہُو سفط سے کہا کیا مَیں نے تُجھ کو بتایا نہیں تھا کہ یہ میرے حق میں نیکی کی نہیں بلکہ بدی کی پیشِین گوئی کرے گا؟۔`;nتب اُس نے کہا مَیں نے سارے اِسرا ئیل کو اُن بھیڑوں کی مانِند جِن کا چَوپان نہ ہو پہاڑوں پر پراگندہ دیکھا اور خُداوند نے فرمایا کہ اِن کا کوئی مالِک نہیں ۔ سو وہ اپنے اپنے گھر سلامت لَوٹ جائیں۔hKnبادشاہ نے اُس سے کہا مَیں کِتنی مرتبہ تُجھے قَسم دے کر کہُوں کہ تُو خُداوند کے نام سے حق کے سِوا اَور کُچھ مُجھ کو نہ بتائے؟۔U%nسو جب وہ بادشاہ کے پاس آیا تو بادشاہ نے اُس سے کہا مِیکایا ہ ہم راما ت جِلعاد سے لڑنے جائیں یا رہنے دیں؟ اُس نے جواب دِیا جا اور کامیاب ہو کیونکہ خُداوند اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔*Onمِیکایا ہ نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم جو کُچھ خُداوند مُجھے فرمائے مَیں وُہی کہُوں گا۔V'n اور اُس قاصِد نے جو مِیکایا ہ کو بُلانے کو گیا تھا اُس سے کہا دیکھ! سب نبی ایک زُبان ہو کر بادشاہ کو خُوشخبری دے رہے ہیں ۔ سو ذرا تیری بات بھی اُن کی بات کی طرح ہو اور تُو خُوشخبری ہی دینا۔}un اور سب نبِیوں نے یِہی پیشِین گوئی کی اور کہا کہ رامات جِلعاد پر چڑھائی کر اور کامیاب ہو کیونکہ خُداوند اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔3n اور کنعا نہ کے بیٹے صِدقیاہ نے اپنے لِئے لوہے کے سِینگ بنائے اور کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اِن سے ارامِیوں کو مارے گا جب تک وہ نابُود نہ ہو جائیں۔dCn اُس وقت شاہِ اِسرا ئیل اور شاہِ یہُودا ہ یہُو سفط سامرِ یہ کے پھاٹک کے سامنے ایک کُھلی جگہ میں اپنے اپنے تخت پر شاہانہ لِباس پہنے ہُوئے بَیٹھے تھے اور سب نبی اُن کے حضُور پیشِین گوئی کر رہے تھے۔9n تب شاہِ اِسرا ئیل نے ایک سردار کو بُلا کر کہا کہ اِملہ کے بیٹے مِیکایا ہ کو جلد لے آ۔Onشاہِ اِسرا ئیل نے یہُو سفط سے کہا کہ ایک شخص اِملہ کا بیٹا مِیکایا ہ ہے تو سہی جِس کے ذرِیعہ سے ہم خُداوند سے پُوچھ سکتے ہیں لیکن مُجھے اُس سے نفرت ہے کیونکہ وہ میرے حق میں نیکی کی نہیں بلکہ بدی کی پیشِین گوئی کرتا ہے ۔ یہُو سفط نے کہا بادشاہ اَیسا نہ کہے۔6gnلیکن یہُو سفط نے کہا کیا اِن کو چھوڑ کر یہاں خُداوند کا کوئی نبی نہیں ہے تاکہ ہم اُس سے پُوچھیں؟۔q]nتب شاہِ اِسرا ئیل نے نبِیوں کو جو قرِیب چار سَو آدمی تھے اِکٹّھا کِیا اور اُن سے پُوچھا مَیں راما ت جِلعاد سے لڑنے جاؤُں یا باز رہُوں؟ اُنہوں نے کہا جا کیونکہ خُداوند اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔-nاور یہُو سفط نے شاہِ اِسرا ئیل سے کہا ذرا آج خُداوند کی مرضی بھی تو دریافت کر لے۔ nپِھر اُس نے یہُو سفط سے کہا کیا تُو میرے ساتھ راما ت جِلعاد سے لڑنے چلے گا؟ یہُو سفط نے شاہِ اِسرا ئیل کو جواب دِیا مَیں اَیسا ہُوں جَیسا تُو۔ میرے لوگ اَیسے ہیں جَیسے تیرے لوگ اور میرے گھوڑے اَیسے ہیں جَیسے تیرے گھوڑے۔ 5nاور شاہِ اِسرا ئیل نے اپنے مُلازِموں سے کہا کیا تُم کو معلُوم ہے کہ راما ت جِلعاد ہمارا ہے پر ہم خاموش ہیں اور شاہِ ارا م کے ہاتھ سے اُسے چِھین نہیں لیتے؟۔ nاور تِیسرے سال یہُودا ہ کا بادشاہ یہُو سفط شاہِ اِسرا ئیل کے ہاں آیا۔  'nاور تِین برس وہ اَیسے ہی رہے اور اِسرا ئیل اور ارا م کے درمِیان لڑائی نہ ہُوئی۔ 5nتُو دیکھتا ہے کہ اخی ا ب میرے حضُور کَیسا خاکساربن گیا ہے؟ پس چُونکہ وہ میرے حضُور خاکسار بن گیا ہے اِس لِئے مَیں اُس کے ایّام میں یہ بلا نازِل نہیں کرُوں گا بلکہ اُس کے بیٹے کے ایّام میں اُس کے گھرانے پر یہ بلا نازِل کرُوں گا۔kQnتب خُداوند کا یہ کلام ایلیّاہ تِشبی پر نازِل ہُؤا کہ۔sanجب اخی ا ب نے یہ باتیں سُنِیں تو اپنے کپڑے پھاڑے اور اپنے تن پر ٹاٹ ڈالا اور روزہ رکھّا اور ٹاٹ ہی میں لیٹنے اور دبے پاؤں چلنے لگا۔|snاور اُس نے نِہایت نفرت انگیز کام یہ کِیا کہ امورِیوں کی طرح جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے آگے سے نِکال دِیا تھا بُتوں کی پیرَوی کی)۔$Cn(کیونکہ اخی ا ب کی مانِند کوئی نہیں ہُؤا تھا جِس نے خُداوند کے حضُور بدی کرنے کے لِئے اپنے آپ کو بیچ ڈالا تھا اور جِسے اُس کی بِیوی اِیز بِل اُبھارا کرتی تھی۔V'nاخی ا ب کا جو کوئی شہر میں مَرے گا اُسے کُتّے کھائیں گے اور جو مَیدان میں مَرے گا اُسے ہوا کے پرِندے چٹ کر جائیں گے۔?ynاور خُداوند نے اِیز بِل کے حق میں بھی یہ فرمایا کہ یزرعیل کی فصِیل کے پاس کُتّے اِیز بِل کو کھائیں گے۔W)nاور تیرے گھر کو نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گھر اور اخیاہ کے بیٹے بعشا کے گھر کی مانِند بنا دُوں گا۔ اُس غُصّہ دِلانے کے سبب سے جِس سے تُو نے میرے غضب کو بھڑکایا اور اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا۔\3nدیکھ مَیں تُجھ پر بلا نازِل کرُوں گا اور تیری پُوری صفائی کر دُوں گا اور اخی ا ب کی نسل کے ہر ایک لڑکے کو یعنی ہر ایک کو جو اِسرا ئیل میں بند ہے اور اُسے جو آزاد چُھوٹا ہُؤا ہے کاٹ ڈالُوں گا۔Nnاور اخی ا ب نے ایلیّاہ سے کہا اَے میرے دُشمن کیا مَیں تُجھے مِل گیا؟ اُس نے جواب دِیا کہ تُو مُجھے مِل گیا اِس لِئے کہ تُو نے خُداوند کے حضُور بدی کرنے کے لِئے اپنے آپ کو بیچ ڈالا ہے!۔nسو تُو اُس سے یہ کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُو نے جان بھی لی اور قبضہ بھی کر لِیا؟ سو تُو اُس سے یہ کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اُسی جگہ جہاں کُتّوں نے نبوت کا لہُو چاٹا کُتّے تیرے لہُو کو بھی چاٹیں گے۔~ynاُٹھ اور شاہِ اِسرا ئیل اخی ا ب سے جو سامر یہ میں رہتا ہے مِلنے کو جا ۔ دیکھ وہ نبوت کے تاکِستان میں ہے اور اُس پر قبضہ کرنے کو وہاں گیا ہے۔m}Unاور خُداوند کا یہ کلام ایلیّاہ تِشبی پر نازِل ہُؤا کہ۔ q.f~ }%{kzxwvv ttrr#ponmkjihg7feFd)c#ba-_^]]1\EZYXWWV`UTTRQQONM@LqJIHH GF:E2DCIA@d>=<;:A8776Z5310/.-v,W*)'&%?#J"!  !^SGV^ % (Kq.kaQxاُس نے جواب دِیا تُو اُن کو نہ مار ۔ کیا تُو اُن کو مار دِیا کرتا ہے جِن کو تُو اپنی تلوار اور کمان سے اسِیرکر لیتا ہے؟ تُو اُن کے آگے روٹی اور پانی رکھ تاکہ وہ کھائیں پِئیں اور اپنے آقا کے پاس جائیں۔P`xاور شاہِ اِسرا ئیل نے اُن کو دیکھ کر الِیشع سے کہا اَے میرے باپ کیا مَیں اُن کو مار لُوں؟ مَیں اُن کو مار لُوں؟۔{_qxاور جب وہ سامرِ یہ میں پُہنچے تو الِیشع نے کہا اَے خُداوند اِن لوگوں کی آنکھیں کھول دے تاکہ وہ دیکھ سکیں ۔ تب خُداوند نے اُن کی آنکھیں کھول دِیں اور اُنہوں نے جو نِگاہ کی تو کیا دیکھا کہ سامرِ یہ کے اندر ہیں۔W^)xپِھر الِیشع نے اُن سے کہا یہ وہ راستہ نہیں اور نہ یہ وہ شہر ہے۔ تُم میرے پِیچھے چلے آؤ اور مَیں تُم کو اُس شخص کے پاس پُہنچا دُوں گا جِس کی تُم تلاش کرتے ہو اور وہ اُن کو سامر یہ کو لے گیا۔?]yxاور جب وہ اُس کی طرف آنے لگے تو الِیشع نے خُداوند سے دُعا کی اور کہا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں اِن لوگوں کو اندھا کر دے سو اُس نے جَیسا الِیشع نے کہا تھا اُن کو اندھا کر دِیا۔\'xاور الِیشع نے دُعا کی اور کہا اَے خُداوند اُس کی آنکھیں کھول دے تاکہ وہ دیکھ سکے ۔ تب خُداوند نے اُس جوان کی آنکھیں کھول دِیں اور اُس نے جو نِگاہ کی تو دیکھا کہ الِیشع کے گِردا گِرد کا پہاڑ آتشی گھوڑوں اور رتھوں سے بھرا ہے۔[7xاُس نے جواب دِیا خَوف نہ کر کیونکہ ہمارے ساتھ والے اُن کے ساتھ والوں سے زِیادہ ہیں۔WZ)xاور جب اُس مَردِ خُدا کا خادِم صُبح کو اُٹھ کر باہر نِکلا تو دیکھا کہ ایک لشکر مع گھوڑوں اور رتھوں کے شہر کے چَوگِرد ہے ۔ سو اُس خادِم نے جا کر اُس سے کہا ہائے اَے میرے مالِک! ہم کیا کریں؟۔SY!xتب اُس نے وہاں گھوڑوں اور رتھوں اور ایک بڑے لشکر کو روانہ کِیا ۔ سو اُنہوں نے راتوں رات آ کر اُس شہر کو گھیر لِیا۔DXx اُس نے کہا جا کر دیکھو وہ کہاں ہے تاکہ مَیں اُسے پکڑوا منگاؤُں اور اُسے یہ بتایا گیا کہ وہ دوتین میں ہے۔TW#x تب اُس کے خادِموں میں سے ایک نے کہا نہیں اَے میرے مالِک! اَے بادشاہ! بلکہ الِیشع جو اِسرا ئیل میں نبی ہے تیری اُن باتوں کو جو تُو اپنی خلوَت گاہ میں کہتا ہے شاہِ اِسرا ئیل کو بتا دیتا ہے۔>Vwx اِس بات کے سبب سے شاہِ ارا م کا دِل نِہایت بے چَین ہُؤا اور اُس نے اپنے خادِموں کو بُلا کر اُن سے کہا کیا تُم مُجھے نہیں بتاؤ گے کہ ہم میں سے کَون شاہِ اِسرا ئیل کی طرف ہے؟۔#UAx اور شاہِ اِسرا ئیل نے اُس جگہ جِس کی خبر مَردِ خُدا نے دی تھی اور اُس کو آگاہ کر دِیا تھا آدمی بھیجے اور وہاں سے اپنے کو بچایا اور یہ فقط ایک یا دو بار ہی نہیں۔MTx سو مَردِ خُدا نے شاہِ اِسرا ئیل کو کہلا بھیجا خبردار تُو فُلاں جگہ سے مت گُذرنا کیونکہ وہاں ارامی آنے کو ہیں۔mSUxاور شاہِ ارا م شاہِ اِسرا ئیل سے لڑ رہا تھا اور اُس نے اپنے خادِموں سے مشوَرت لی اور کہا کہ مَیں فُلاں فُلاں جگہ ڈیرہ ڈالُوں گا۔Rxپِھر اُس نے کہا اپنے لِئے اُٹھا لے ۔ سو اُس نے ہاتھ بڑھا کر اُسے اُٹھا لِیا۔dQCxمردِ خُدا نے کہا وہ کِس جگہ گِرا؟ اُس نے اُسے وہ جگہ دِکھائی ۔ تب اُس نے ایک چھڑی کاٹ کر اُس جگہ ڈال دی اور لوہا تَیرنے لگا۔Pyxلیکن ایک کی کُلہاڑی کا لوہا جب وہ کڑی کاٹ رہا تھا پانی میں گِر گیا ۔ سو وہ چِلاّ اُٹھا اور کہنے لگا ہائے میرے مالِک یہ تو مانگا ہُؤا تھا!۔ O xچُنانچہ وہ اُن کے ساتھ گیا اور جب وہ یَرد ن پر پُہنچے تو لکڑی کاٹنے لگے۔Nxتب ایک نے کہا مِہربانی سے اپنے خادِموں کے ساتھ چل ۔ اُس نے کہا مَیں چلُوں گا۔gMIxسو ہم کو ذرا یَرد ن کو جانے دے کہ ہم وہاں سے ایک ایک کڑی لیں اور وہِیں کوئی جگہ بنائیں جہاں ہم رہ سکیں۔ اُس نے جواب دِیا جاؤ۔,L Uxاور انبیا زادوں نے الِیشع سے کہا دیکھ! یہ جگہ جہاں ہم تیرے سامنے رہتے ہیں ہمارے لِئے تنگ ہے۔VK'xاِس لِئے نعما ن کا کوڑھ تُجھے اور تیری نسل کو سدا لگا رہے گا ۔ سو وہ برف سا سفید کوڑھی ہو کر اُس کے سامنے سے چلا گیا۔1J]xاُس نے اُس سے کہا کیا میرا دِل اُس وقت تیرے ساتھ نہ تھا جب وہ شخص تُجھ سے مِلنے کو اپنے رتھ پر سے لَوٹا؟ کیا رُوپَے لینے اور پوشاک اور زَیتُون کے باغوں اور تاکِستانوں اور بھیڑوں اور بَیلوں اور غُلاموں اور لَونڈِیوں کے لینے کا یہ وقت ہے؟۔ Ixلیکن آپ اندر جا کر اپنے آقا کے حضُور کھڑا ہو گیا ۔ الِیشع نے اُس سے کہا جیحاز ی تُو کہاں سے آ رہا ہے؟ اُس نے کہا تیرا خادِم تو کہِیں نہیں گیا تھا۔eHExاور اُس نے ٹِیلے پر پُہنچ کر اُن کے ہاتھ سے اُن کو لے لِیا اور گھر میں رکھ دِیا اور اُن مَردوں کو رُخصت کِیا ۔ سو وہ چلے گئے۔vGgxنعما ن نے کہا خُوشی سے دو قِنطار لے اور وہ اُس سے بجِّد ہُؤا اور اُس نے دو قِنطار چاندی دو تَھیلِیوں میں باندھی اور دو جوڑے کپڑوں سمیت اُن کو اپنے دو نَوکروں پر لادا اور وہ اُن کو لے کر اُس کے آگے آگے چلے۔~Fwxاُس نے کہا سب خَیر ہے ۔ میرے مالِک نے مُجھے یہ کہنے کو بھیجا ہے کہ دیکھ انبیا زادوں میں سے ابھی دو جوان افرائِیم کے کوہستانی مُلک سے میرے پاس آ گئے ہیں سو ذرا ایک قِنطار چاندی اور دو جوڑے کپڑے اُن کے لِئے دیدے۔ Exسو جیحاز ی نعما ن کے پِیچھے چلا ۔ جب نعما ن نے دیکھا کہ کوئی اُس کے پِیچھے دَوڑا آ رہا ہے تو وہ اُس سے مِلنے کو رتھ پر سے اُترا اور کہا خَیر تو ہے؟۔!D=xلیکن اُس مردِ خُدا الِیشع کے خادِم جیحاز ی نے سوچا کہ میرے آقا نے ارامی نعما ن کو یُوں ہی جانے دِیا کہ جو کُچھ وہ لایا تھا اُس سے نہ لِیا سو خُداوند کی حیات کی قَسم مَیں اُس کے پِیچھے دَوڑ جاؤُنگا اور اُس سے کُچھ نہ کُچھ لُوں گا۔ Cxاُس نے اُس سے کہا سلامت جا ۔ سو وہ اُس سے رُخصت ہو کر تھوڑی دُور نِکل گیا۔qB]xپر اِتنی بات میں خُداوند تیرے خادِم کو مُعاف کرے کہ جب میرا آقا پرستِش کرنے کو رِمّو ن کے مندِر میں جائے اور وہ میرے ہاتھ پر تکیہ کرے اور مَیں رِمّو ن کے مندِر میں سرنگُون ہوؤُں تو جب مَیں رِمّو ن کے مندِر میں سرنگُون ہوؤُں تو خُداوند اِس بات میں تیرے خادِم کو مُعاف کرے۔ Axتب نعما ن نے کہا اچّھا تو مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تیرے خادِم کو دو خچّروں کا بوجھ مِٹّی دی جائے کیونکہ تیرا خادِم اب سے آگے کو خُداوند کے سِوا کِسی غَیر معبُود کے حضُور نہ تو سوختنی قُربانی نہ ذبِیحہ چڑھائے گا۔"@?xلیکن اُس نے جواب دِیا خُداوند کی حیات کی قَسم جِس کے آگے مَیں کھڑا ہُوں مَیں کُچھ نہیں لُوں گا اور اُس نے اُس سے بُہت اِصرار کِیا کہ لے پر اُس نے اِنکار کِیا۔;?qxپِھر وہ اپنی جلَو کے سب لوگوں سمیت مَردِ خُدا کے پاس لَوٹا اور اُس کے سامنے کھڑا ہُؤا اور کہنے لگا کہ دیکھ اب مَیں نے جان لِیا کہ اِسرا ئیل کو چھوڑ اَور کہِیں رُویِ زمِین پر کوئی خُدا نہیں ۔ اِس لِئے اب کرم فرما کر اپنے خادِم کا ہدیہ قبُول کر۔ >xتب اُس نے اُتر کر مَردِ خُدا کے کہنے کے مُطابِق یَرد ن میں سات غوطے مارے اور اُس کا جِسم چھوٹے بچّے کے جِسم کی مانِند ہو گیا اور وہ پاک صاف ہُؤا۔=x تب اُس کے مُلازِم پاس آ کر اُس سے یُوں کہنے لگے اَے ہمارے باپ اگر وہ نبی کوئی بڑا کام کرنے کا حُکم تُجھے دیتا تو کیا تُو اُسے نہ کرتا ۔ پس جب وہ تُجھ سے کہتاہے کہ نہا لے اور پاک صاف ہو جا تو کِتنا زِیادہ اِسے ماننا چاہئے؟۔<1x کیا دمشق کے دریا ابانہ اور فرفر اِسرا ئیل کی سب ندیوں سے بڑھ کر نہیں ہیں؟ کیا مَیں اُن میں نہا کر پاک صاف نہیں ہو سکتا؟ سو وہ مُڑا اور بڑے قہر میں چلا گیا۔;x پر نعمان ناراض ہو کر چلا گیا اور کہنے لگا مُجھے گُمان تھا کہ وہ نِکل کر ضرُور میرے پاس آئے گا اور کھڑا ہو کر خُداوند اپنے خُدا سے دُعا کرے گا اور اُس جگہ کے اُوپر اپنا ہاتھ اِدھر اُدھر ہِلا کر کوڑھی کو شِفا دے گا۔w:ix اور الِیشع نے ایک قاصِد کی معرفت کہلا بھیجا جااور یَرد ن میں سات بار غوطہ مار تو تیرا جِسم پِھر بحال ہو جائے گا اور تُو پاک صاف ہو گا۔97x سو نعما ن اپنے گھوڑوں اور رتھوں سمیت آیا اور الِیشع کے گھر کے دروازہ پر کھڑا ہُؤا۔W8)xجب مَردِ خُدا الِیشع نے سُنا کہ شاہِ اِسرا ئیل نے اپنے کپڑے پھاڑے تو بادشاہ کو کہلا بھیجا تُو نے اپنے کپڑے کیوں پھاڑے؟ اب اُسے میرے پاس آنے دے اور وہ جان لے گا کہ اِسرا ئیل میں ایک نبی ہے۔D7xجب شاہِ اِسرا ئیل نے اُس خط کر پڑھا تو اپنے کپڑے پھاڑ کر کہا کیا مَیں خُدا ہُوں کہ مارُوں اور جِلاؤُں جو یہ شخص ایک آدمی کو میرے پاس بھیجتا ہے کہ اُس کو کوڑھ سے شِفا دُوں؟ سو اب ذرا غَور کرو ۔ دیکھو کہ وہ کِس طرح مُجھ سے جھگڑنے کا بہانہ ڈُھونڈتا ہے۔Y6-xاور وہ اُس خط کو شاہِ اِسرا ئیل کے پاس لایا جِس کا مضمُون یہ تھا کہ یہ نامہ جب تُجھ کو مِلے تو جان لینا کہ مَیں نے اپنے خادِم نعما ن کو تیرے پاس بھیجا ہے تاکہ تُو اُس کے کوڑھ سے اُسے شِفا دے۔<5sxسو ارا م کے بادشاہ نے کہا تُو جا اور مَیں شاہِ اِسرا ئیل کو خط بھیجُوں گا ۔ سو وہ روانہ ہُؤا اور دس قِنطار چاندی اور چھ ہزار مِثقال سونا اور دس جوڑے کپڑے اپنے ساتھ لے لِئے۔54exسو کِسی نے اندر جا کر اپنے مالِک سے کہا وہ چھوکری جو اِسرا ئیل کے مُلک کی ہے اَیسا اَیسا کہتی ہے۔T3#xاُس نے اپنی بی بی سے کہا کاش میرا آقا اُس نبی کے ہاں ہوتا جو سامرِ یہ میں ہے تو وہ اُسے اُس کے کوڑھ سے شِفا دے دیتا۔2xاور ارامی دَل باندھ کر نِکلے تھے اور اِسرا ئیل کے مُلک میں سے ایک چھوٹی لڑکی کو اسِیر کر کے لے آئے تھے ۔ وہ نعما ن کی بِیوی کی خِدمت کرتی تھی۔J1 xاور شاہِ ارا م کے لشکر کا سردار نعما ن اپنے آقا کے نزدِیک مُعزّز و مُکرّم شخص تھا کیونکہ خُداوند نے اُس کے وسِیلہ سے ارا م کو فتح بخشی تھی ۔ وہ زبردست سُورما بھی تھا لیکن کوڑھی تھا۔T0#x,پس اُس نے اُسے اُن کے آگے رکھّا اور اُنہوں نے کھایااور جَیسا خُداوند نے فرمایا تھا اُس میں سے کُچھ چھوڑ بھی دِیا۔v/gx+اُس کے خادِم نے کہا کیا مَیں اِتنے ہی کو سَو آدمِیوں کے سامنے رکھ دُوں؟ سو اُس نے پِھر کہا کہ لوگوں کو دیدے تاکہ وہ کھائیں کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ کھائیں گے اور اُس میں سے کُچھ چھوڑ بھی دیں گے۔@.{x*اوربعل سلِیسہ سے ایک شخص آیا اور پہلے پَھلوں کی روٹِیاں یعنی جَو کے بِیس گِردے اور اناج کی ہری ہری بالیں مَردِ خُدا کے پاس لایا ۔ اُس نے کہا اِن لوگوں کو دیدے تاکہ وہ کھائیں۔-/x)لیکن اُس نے کہا کہ آٹا لاؤ اور اُس نے اُسے دیگ میں ڈال دِیا اور کہا کہ اُن لوگوں کے لِئے اُنڈیلو تاکہ وہ کھائیں ۔ سو دیگ میں کوئی مُضِر چِیز باقی نہ رہی۔k,Qx(چُنانچہ اُنہوں نے اُن مَردوں کے کھانے کے لِئے اُس میں سے اُنڈیلا اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ اُس لپسی میں سے کھانے لگے تو چِلاّ اُٹھے اور کہا اَے مَردِ خُدا دیگ میں مَوت ہے اور وہ اُس میں سے کھا نہ سکے۔+!x'اور اُن میں سے ایک کھیت میں گیا کہ کُچھ ترکاری چُن لائے ۔ سو اُسے کوئی جنگلی لتا مِل گئی ۔ اُس نے اُس میں سے اندراین توڑ کر دامن بھر لِیا اور لَوٹا اور اُن کو کاٹ کر لپسی کی دیگ میں ڈال دِیا کیونکہ وہ اُن کو پہچانتے نہ تھے۔J*x&اور الِیشع پِھر جِلجا ل میں آیا اور مُلک میں کال تھا اور انبیا زادے اُس کے حضُور بَیٹھے ہُوئے تھے اور اُس نے اپنے خادِم سے کہا بڑی دیگ چڑھا دے اور اِن انبیا زادوں کے لِئے لپسی پکا۔H) x%تب وہ اندر جا کر اُس کے قدموں پر گِری اور زمِین پر سرنگُون ہو گئی ۔ پِھر اپنے بیٹے کو اُٹھا کر باہر چلی گئی۔(-x$تب اُس نے جیحاز ی کو بُلا کر کہا اُس شُونِیمی عَورت کو بُلا لے ۔ سو اُس نے اُسے بُلایا اور جب وہ اُس کے پاس آئی تو اُس نے اُس سے کہا اپنے بیٹے کو اُٹھا لے۔'x#پِھر وہ اُٹھ کر اُس گھر میں ایک بار ٹہلا اور اُوپر چڑھ کر اُس بچّے کے اُوپر پسر گیا اور وہ بچّہ سات بار چِھینکا اور بچّے نے آنکھیں کھول دِیں۔i&Mx"اور اُوپر چڑھ کر اُس بچّے پر لیٹ گیا اور اُس کے مُنہ پر اپنا مُنہ اور اُس کی آنکھوں پر اپنی آنکھیں اور اُس کے ہاتھوں پر اپنے ہاتھ رکھ لِئے اور اُس کے اُوپر پسر گیا ۔ تب اُس بچّے کا جِسم گرم ہونے لگا۔v%gx!سو وہ اکیلا اندر گیا اور دروازہ بند کر کے خُداوند سے دُعا کی۔$x جب الِیشع اُس گھر میں آیا تو دیکھو وہ لڑکا مَرا ہُؤا اُس کے پلنگ پر پڑا تھا۔1#]xاور جیحاز ی نے اُن سے پہلے آ کر عصا کو اُس لڑکے کے مُنہ پر رکھّا پر نہ تو کُچھ آواز ہُوئی نہ سُننا ۔ اِس لِئے وہ اُس سے مِلنے کو لَوٹا اور اُسے بتایا کہ لڑکا نہیں جاگا۔"yxاُس لڑکے کی ماں نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم اور تیری جان کی سَوگند مَیں تُجھے نہیں چھوڑُوں گی ۔ تب وہ اُٹھ کر اُس کے پِیچھے پِیچھے چلا۔!yxتب اُس نے جیحاز ی سے کہا کمر باندھ اور میرا عصا ہاتھ میں لے کر اپنی راہ لے ۔ اگر کوئی تُجھے راہ میں مِلے تو اُسے سلام نہ کرنا اور اگر کوئی تُجھے سلام کرے تو جواب نہ دینا اور میرا عصا اُس لڑکے کے مُنہ پر رکھ دینا۔K xاور وہ کہنے لگی کیا مَیں نے اپنے مالِک سے بیٹے کا سوال کِیا تھا؟ کیا مَیں نے نہ کہا تھا کہ مُجھے دھوکانہ دے؟۔%Exاور جب وہ اُس پہاڑ پر مَردِ خُدا کے پاس آئی تو اُس کے پاؤں پکڑ لِئے اور جیحاز ی اُسے ہٹانے کے لِئے نزدِیک آیا پر مَردِ خُدا نے کہا کہ اُسے چھوڑ دے کیونکہ اُس کا جی پریشان ہے اور خُداوند نے یہ بات مُجھ سے چُھپائی اور مُجھے نہ بتائی۔xاب ذرا اُس کے اِستِقبال کو دَوڑ جا اور اُس سے پُوچھ کیا تُو خَیرِیت سے ہے؟ تیرا شَوہر خَیرِیت سے؟ بچّہ خَیرِیت سے ہے؟ اُس نے جواب دِیا خَیرِیت ہے۔xسو وہ چلی اور کوہِ کرمِل کو مَردِ خُدا کے پاس گئی۔ اُس مَردِ خُدا نے دُور سے اُسے دیکھ کر اپنے خاِدم جیحاز ی سے کہا دیکھ اُدھر وہ شُونِیمی عَورت ہے۔fGxاور اُس نے گدھے پر زِین کَس کر اپنے خادِم سے کہا ہانک ۔ آگے بڑھ اور سواری چلانے میں ڈِھیل نہ ڈال جب تک مَیں تُجھ سے نہ کہُوں۔Pxاُس نے کہا آج تُو اُس کے پاس کیوں جانا چاہتی ہے؟ آج نہ تو نیا چاند ہے نہ سبت ۔ اُس نے جواب دِیا کہ اچّھا ہی ہو گا۔4cxاور اُس نے اپنے شَوہر سے پُکار کر کہا کہ جلد جوانوں میں سے ایک کو اور گدھوں میں سے ایک کو میرے لِئے بھیج دے تاکہ مَیں مَردِ خُدا کے پاس دَوڑ جاؤُں اور پِھر لَوٹ آؤُں۔1]xتب اُس کی ماں نے اُوپر جا کر اُسے مردِ خُدا کے پلنگ پر لِٹا دِیا اور دروازہ بند کر کے باہر گئی۔U%xجب اُس نے اُسے لے کر اُس کی ماں کے پاس پُہنچا دِیا تو وہ اُس کے گُھٹنوں پر دوپہر تک بَیٹھا رہا ۔ اِس کے بعد مَر گیا۔G xاور اُس نے اپنے باپ سے کہا ہائے میرا سر! ہائے میرا سر! اُس نے اپنے خادِم سے کہا اُسے اُس کی ماں کے پاس لے جا۔0[xاور جب وہ لڑکا بڑھا تو ایک دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ اپنے باپ کے پاس کھیت کاٹنے والوں میں چلا گیا۔Rxسو وہ عَورت حامِلہ ہُوئی اور جَیسا الِیشع نے اُس سے کہا تھا مَوسمِ بہار میں وقت پُورا ہونے پر اُس کے بیٹا ہُؤا۔xتب اُس نے کہا مَوسم بہار میں وقت پُورا ہونے پر تیری گود میں بیٹا ہو گا ۔ اُس نے کہا نہیں اَے میرے مالِک اَے مَردِ خُدا اپنی لَونڈی سے جُھوٹ نہ کہہ۔)xتب اُس نے کہا اُسے بُلا لے اور جب اُس نے اُسے بُلایا تو وہ دروازہ پر کھڑی ہُوئی۔kQxپِھر اُس نے کہا اُس کے لِئے کیا کِیا جائے؟ تب جیحاز ی نے جواب دِیا کہ واقِعی اُس کے کوئی فرزند نہیں اور اُس کا شَوہر بُڈھّا ہے۔;qx پِھر اُس نے اپنے خادِم سے کہا تُو اُس سے پُوچھ کہ تُو نے جو ہمارے لِئے اِس قدر فِکریں کِیں تو تیرے لِئے کیا کِیا جائے؟ کیا تُو چاہتی ہے کہ بادشاہ سے یا فَوج کے سردار سے تیری سِفارِش کی جائے؟ اُس نے جواب دِیا مَیں تو اپنے ہی لوگوں میں رہتی ہُوں۔hKx پِھر اُس نے اپنے خادِم جیحاز ی سے کہا کہ اِس شُونِیمی عَورت کو بُلا لے ۔ اُس نے اُسے بُلا لِیا اوروہ اُس کے سامنے کھڑی ہُوئی۔x سو ایک دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ اُدھر گیا اور اُس کوٹھری میں جا کر وہِیں سویا۔.Wx ہم اُس کے لِئے ایک چھوٹی سی کوٹھری دِیوار پر بنا دیں اور اُس کے لِئے ایک پلنگ اور میز اور چَوکی اور شمعدان لگا دیں ۔ پِھر جب کبھی وہ ہمارے پاس آئے تو وہِیں ٹھہرے گا۔F x سو اُس نے اپنے شَوہر سے کہا دیکھ مُجھے معلُوم ہوتا ہے کہ یہ مَردِ خُدا جو اکثر ہماری طرف آتا ہے مُقدّس ہے۔i Mxاور ایک روز اَیسا ہُؤا کہ الِیشع شُونِیم کو گیا ۔ وہاں ایک دَولت مند عَورت تھی اور اُس نے اُسے روٹی کھانے پر مجبُور کِیا ۔ پِھر تو جب کبھی وہ اُدھر سے گُذرتا روٹی کھانے کے لِئے وہِیں چلا جاتا تھا۔j Oxتب اُس نے آ کر مَردِ خُدا کو بتایا ۔ اُس نے کہا جا تیل بیچ اور قرض ادا کر اور جو باقی رہے اُس سے تُو اور تیرے فرزند گُذران کریں۔ xجب وہ برتن بھر گئے تو اُس نے اپنے بیٹے سے کہا میرے پاس ایک اَور برتن لا ۔ اُس نے اُس سے کہا اَور تو کوئی برتن رہا نہیں ۔ تب تیل مَوقُوف ہو گیا۔ xسو وہ اُس کے پاس سے گئی اور اُس نے اپنے بیٹوں کو اندر ساتھ لے کر دروازہ بند کر لِیا اور وہ اُس کے پاس لاتے جاتے تھے اور وہ اُنڈیلتی جاتی تھی۔-xپِھر تُو اپنے بیٹوں کو ساتھ لے کر اندر جانا اور پِیچھے سے دروازہ بند کر لینا اور اُن سب برتنوں میں تیل اُنڈیلنا اور جو بھر جائے اُسے اُٹھا کر الگ رکھنا۔Jxتب اُس نے کہا تُو جا اور باہر سے اپنے سب ہمسایوں سے برتن عارِیت لے ۔ وہ برتن خالی ہوں اور تھوڑے برتن نہ لینا۔9xالِیشع نے اُس سے کہا مَیں تیرے لِئے کیا کرُوں؟ مُجھے بتا تیرے پاس گھر میں کیا ہے؟ اُس نے کہا کہ تیری لَونڈی کے پاس گھر میں ایک پِیالہ تیل کے سِوا کُچھ نہیں۔2 axاور انبیا زادوں کی بِیویوں میں سے ایک عَورت نے الِیشع سے فریاد کی اور کہنے لگی کہ تیرا خادِم میرا شَوہرمَر گیا ہے اور تُو جانتا ہے کہ تیرا خادِم خُداوند سے ڈرتا تھا ۔ سو اب قرض خواہ آیا ہے کہ میرے دونوں بیٹوں کو لے جائے تاکہ وہ غُلام بنیں۔xkxتب اُس نے اپنے پہلوٹھے بیٹے کو لِیا جو اُس کی جگہ بادشاہ ہوتا اور اُسے دِیوار پر سوختنی قُربانی کے طَور پر گُذرانا ۔ یُوں اِسرا ئیل پر قہرِ شدِید ہُؤا۔ سو وہ اُس کے پاس سے ہٹ گئے اور اپنے مُلک کو لَوٹ آئے۔.Wxجب شاہِ موآ ب نے دیکھا کہ جنگ اُس کے لِئے نِہایت سخت ہو گئی تو اُس نے سات سَو شمشیر زن مرد اپنے ساتھ لِئے تاکہ صف چِیر کر شاہِ ادُو م تک جا پڑیں پر وہ اَیسا نہ کر سکے۔~wxاور اُنہوں نے شہروں کو مِسمار کِیا اور زمِین کے ہر اچّھے قطعہ پر سبھوں نے ایک ایک پتّھر ڈال کر اُسے بھر دِیا اور اُنہوں نے پانی کے سب چشمے بند کر دِئے اور سب اچّھے درخت کاٹ ڈالے ۔ فقط قِیر حرا ست ہی کے پتّھروں کو باقی چھوڑا پر گوپیا چلانے والوں نے اُس کو بھی جا گھیرا اور اُسے مارا۔Mxاور جب وہ اِسرا ئیل کی لشکر گاہ میں آئے تو اِسرائیلِیوں نے اُٹھ کر موآبِیوں کو اَیسا مارا کہ وہ اُن کے آگے سے بھاگے پر وہ آگے بڑھ کر موآبِیوں کو مارتے مارتے اُن کے مُلک میں گُھس گئے۔}xسو وہ کہنے لگے یہ تو خُون ہے ۔ وہ بادشاہ یقِیناً ہلاک ہو گئے ہیں اور اُنہوں نے آپس میں ایک دُوسرے کو مار دِیا ہے ۔ سو اب اَے موآب لُوٹ کو چل۔xkxاور وہ صُبح سویرے اُٹھے اور سُورج پانی پر چمک رہا تھا اور موآبِیوں کو وہ پانی جو اُن کے مُقابِل تھا خُون کی مانِند سُرخ دِکھائی دِیا۔0~[xجب سب موآبِیوں نے یہ سُنا کہ بادشاہوں نے اُن سے لڑنے کو چڑھائی کی ہے تو وہ سب جو ہتھیار باندھنے کے قابِل تھے اور زِیادہ عُمر کے بھی اِکٹّھے ہو کر سرحد پر کھڑے ہو گئے۔G} xسو صُبح کو قُربانی چڑھانے کے وقت اَیسا ہُؤا کہ ادُو م کی راہ سے پانی بہتا آیا اور وہ مُلک پانی سے بھر گیا۔&|Gxاور تُم ہر فصِیل دار شہر اور عُمدہ شہر مار لو گے اور ہر اچّھے درخت کو کاٹ ڈالو گے اور پانی کے سب چشموں کو بھر دو گے اور ہر اچّھے کھیت کو پتّھروں سے خراب کر دو گے۔'{Ixاور یہ خُداوند کے لِئے ایک ہلکی سی بات ہے ۔ وہ موآبِیوں کو بھی تُمہارے ہاتھ میں کر دے گا۔Fzxکیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم نہ ہوا آتی دیکھو گے اور نہ مِینہ دیکھو گے تَو بھی یہ وادی پانی سے بھر جائے گی اور تُم بھی پِیو گے اور تُمہاری مواشی اور تُمہارے چَوپائے بھی۔yxپس اُس نے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِس وادی میں خندق ہی خندق کھود ڈالو۔cxAxلیکن خَیر! کِسی بجانے والے کو میرے پاس لاؤ اور اَیسا ہُؤا کہ جب اُس بجانے والے نے بجایا تو خُداوند کا ہاتھ اُس پر ٹھہرا۔Jwxالِیشع نے کہا ربُّ الافواج کی حیات کی قَسم جِس کے آگے مَیں کھڑا ہُوں اگر مُجھے شاہِ یہُودا ہ یہُو سفط کی حضُوری کا پاس نہ ہوتا تو مَیں تیری طرف نظر بھی نہ کرتا اور نہ تُجھے دیکھتا۔?vyx تب الِیشع نے شاہِ اِسرا ئیل سے کہا مُجھ کو تُجھ سے کیا کام؟ تُو اپنے باپ کے نبیوں اور اپنی ماں کے نبِیوں کے پاس جا پر شاہِ اِسرا ئیل نے اُس سے کہا نہیں نہیں کیونکہ خُداوند نے اِن تِینوں بادشاہوں کو اِکٹّھا کِیا ہے تاکہ اُن کو موآب کے حوالہ کر دے۔Mux یہُو سفط نے کہا خُداوند کا کلام اُس کے ساتھ ہے ۔ سو شاہِ اِسرا ئیل اور یہُو سفط اور شاہِ ادُو م اُس کے پاس گئے۔6tgx لیکن یہُو سفط نے کہا کیا خُداوند کے نبِیوں میں سے کوئی یہاں نہیں ہے تاکہ اُس کے وسِیلہ سے ہم خُداوند کی مرضی دریافت کریں؟ اور شاہِ اِسرا ئیل کے خادِموں میں سے ایک نے جواب دِیا کہ الِیشع بِن سافط یہاں ہے جو ایلیّاہ کے ہاتھ پر پانی ڈالتا تھا۔as=x اور شاہِ اِسرا ئیل نے کہا افسوس! کہ خُداوند نے اِن تِین بادشاہوں کو اِکٹّھا کِیا ہے تاکہ اُن کو شاہِ موآب کے حوالہ کر دے۔Xr+x چُنانچہ شاہِ اِسرا ئیل اور شاہِ یہُودا ہ اور شاہِ ادُو م نِکلے اور اُنہوں نے سات دِن کی منزِل کا چکّر کاٹا اور اُن کے لشکر اور چَوپایوں کے لِئے جو پِیچھے پِیچھے آتے تھے کہِیں پانی نہ تھا۔q'xتب اُس نے پُوچھا کہ ہم کِس راہ سے جائیں؟ اُس نے جواب دِیا دشتِ ادُو م کی راہ سے۔ i~}|{zyxwvsr}q opnlkihgedca_^]\[YX/W{UUTSPONDMKJIdGTF!DCBB@?>=<<;:598757443)11o0.-,\+*)`( &%$# ! .v  E  Da$Jx تب ایک قاصِد نے آ کر اُسے خبر دی کہ وہ شہزادوں کے سر لائے ہیں ۔ اُس نے کہا کہ تُم شہر کے پھاٹک کے مدخل پر اُن کی دو ڈھیرِیاں لگا کر کل صُبح تک رہنے دو۔9Imx سو جب یہ نامہ اُن کے پاس آیا تو اُنہوں نے شہزادوں کو لے کر اُن کو یعنی اُن ستّر آدمِیوں کو قتل کِیا اور اُن کے سر ٹوکروں میں رکھ ّکر اُن کو اُس کے پاس یزرعیل میں بھیج دِیا۔_H9x تب اُس نے دُوسری بار ایک خط اُن کو لِکھ بھیجا کہ اگر تُم میری طرف ہو اور میری بات ماننا چاہتے ہو تو اپنے آقا کے بیٹوں کے سر اُتار کر کل یزرعیل میں اِسی وقت میرے پاس آ جاؤ ۔ اُس وقت شہزادے جو ستّر آدمی تھے شہر کے اُن بڑے آدمِیوں کے ساتھ تھے جو اُن کے پالنے والے تھے۔6Ggx سو محلّ کے دِیوان نے اور شہر کے حاکِم نے اور بزُرگوں نے بھی اور لڑکوں کے پالنے والوں نے یاہُو کو کہلا بھیجا ہم سب تیرے خادِم ہیں اور جو کُچھ تُو فرمائے گا وہ سب ہم کریں گے ہم کِسی کو بادشاہ نہیں بنائیں گے ۔ جو کُچھ تیری نظر میں اچّھاہو سو کر۔PFx لیکن وہ نِہایت ہِراسان ہُوئے اور کہنے لگے دیکھو دو بادشاہ تو اُس کا مُقابلہ نہ کر سکے پس ہم کیونکر کر سکیں گے؟۔qE]x تُم اپنے آقا کے بیٹوں میں سب سے اچّھے اور لائِق کو چُن کر اُسے اُس کے باپ کے تخت پر بِٹھاؤ اور اپنے آقا کے گھرانے کے لِئے جنگ کرو۔D x کہ جِس حال تُمہارے آقا کے بیٹے تُمہارے ساتھ ہیں اور تُمہارے پاس رتھ اور گھوڑے اور فصِیلدار شہر بھی اور ہتھیار بھی ہیں سو اِس خط کے پُہنچتے ہی۔;C sx اور سامرِ یہ میں اخی ا ب کے ستّر بیٹے تھے ۔ سو یاہُو نے سامرِ یہ میں یزرعیل کے امِیروں یعنی بزُرگوں کے پاس اور اُن کے پاس جو اخی ا ب کے بیٹوں کے پالنے والے تھے خط لِکھ بھیجے۔ZB/x %اور اِیزبِل کی لاش یِزر عیل کے عِلاقہ میں کھیت کی کھاد کی طرح پڑی رہے گی ۔ یہاں تک کہ کوئی نہ کہے گا کہ یہ اِیز بِل ہے۔QAx $سو وہ لَوٹ آئے اور اِسے یہ بتایا ۔ اِس نے کہا یہ خُداوند کا وُہی سُخن ہے جو اُس نے اپنے بندہ ایلیّاہ تِشبی کی معرفت فرمایا تھا کہ یزرعیل کے عِلاقہ میں کُتّے اِیز بِل کا گوشت کھائیں گے۔F@x #اور وہ اُسے دفن کرنے گئے پر کھوپڑی اور اُس کے پاؤں اور ہتھیلِیوں کے سِوا اُس کا اَور کُچھ اُن کو نہ مِلا۔f?Gx "اور جب یہ اندر آیا تو اِس نے کھایا پِیا ۔ پِھر کہنے لگا جاؤ اُس لَعنتی عَورت کو دیکھو اور اُسے دفن کرو کیونکہ وہ شہزادی ہے۔">?x !اِس نے کہا اُسے نِیچے گِرا دو ۔ سو اُنہوں نے اُسے نِیچے گِرا دِیا اور اُس کے خُون کی چِھینٹیں دِیوار پر اور گھوڑوں پر پڑِیں اور اِس نے اُسے پاؤں تلے رَوندا۔K=x پر اُس نے کِھڑکی کی طرف مُنہ اُٹھا کر کہا میری طرف کَون ہے کَون؟ تب دو تِین خواجہ سراؤں نے اِس کی طرف دیکھا۔2<_x اور جَیسے ہی یاہُو پھاٹک میں داخِل ہُؤا وہ کہنے لگی اَے زِمر ی! اپنے آقا کے قاتِل خَیر تو ہے؟۔];5x اور جب یاہُو یزرعیل میں آیا تو اِیز بِل نے سُنا اور اپنی آنکھوں میں سُرمہ لگا اور اپنا سر سنوار کِھڑکی سے جھانکنے لگی۔:x اور اخی اب کے بیٹے یُورا م کے گیارھویں برس اخزیا ہ یہُودا ہ کا بادشاہ ہُؤا۔o9Yx اور اُس کے خادِم اُس کو ایک رتھ میں یروشلیِم کو لے گئے اور اُسے اُس کی قبر میں داؤُد کے شہر میں اُس کے باپ دادا کے ساتھ دفن کِیا۔c8Ax لیکن جب شاہِ یہُودا ہ اخزیا ہ نے یہ دیکھا تو وہ باغ کی بارہ دری کی راہ سے نِکل بھاگا اور یاہُو نے اُس کا پِیچھا کِیا اور کہا کہ اُسے بھی رتھ ہی میں ماردو چُنانچہ اُنہوں نے اُسے جُور کی چڑھائی پر جو اِبلعا م کے مُتّصِل ہے مارا اور وہ مجِدّو کو بھاگا اور وہِیں مَر گیا۔~7wx کہ یقِیناً مَیں نے کل نبوت کے خُون اور اُس کے بیٹوں کے خُون کو دیکھا ہے خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اِسی کھیت میں تُجھے بدلہ دُوں گا خُداوند فرماتا ہے ۔ سو جَیسا خُداوند نے فرمایا ہے اُسے لے کر اُسی جگہ ڈال دے۔67x تب یاہُو نے اپنے لشکر کے سردار بِد قر سے کہا اُسے لے کر یزرعیلی نبوت کی مِلکِیّت کے کھیت میں ڈال دے کیونکہ یاد کر کہ جب مَیں اور تُو اُس کے باپ اخی اب کے پِیچھے پِیچھے سوار ہو کر چل رہے تھے تو خُداوند نے یہ فتویٰ اُس پر دِیا تھا۔5x تب یاہُو نے اپنے سارے زور سے کمان کھینچی اور یہُورا م کے دونوں شانوں کے درمِیان اَیسا مارا کہ تِیر اُس کے دِل سے پار ہو گیا اور وہ اپنے رتھ میں گِرا۔4x تب یُورا م نے باگ موڑی اور بھاگا اور اخزیا ہ سے کہا اَے اخزیا ہ فِتنہ بپا ہے۔.3Wx اور یُورا م نے یاہُو کو دیکھ کر کہا اَے یاہُو خَیر ہے؟ اُس نے جواب دِیا جب تک تیری ماں اِیز بِل کی زِناکارِیاں اور اُس کی جادُوگرِیاں اِس قدر ہیں تب تک کَیسی خَیر؟۔2x تب یُورا م نے فرمایا جوت لے ۔ سو اُنہوں نے اُس کے رتھ کو جوت لِیا ۔ تب شاہِ اِسرا ئیل یُورا م اور شاہِ یہُودا ہ اخزیا ہ اپنے اپنے رتھ پر نِکلے اور یاہُو سے مِلنے کو گئے اور یزرعیلی نبوت کی مِلکِیّت میں اُس سے دوچار ہُوئے۔<1sx پِھرنگِہبان نے کہا وہ بھی اُن کے پاس پُہنچ تو گیا لیکن واپس نہیں آتا اور رتھ کا ہانکنا اَیسا ہے جَیسے نِمسی کے بیٹے یاہُو کا ہانکنا ہوتا ہے کیونکہ وُہی تُندی سے ہانکتا ہے۔80kx تب اُس نے دُوسرے کو گھوڑے پر روانہ کِیا جِس نے اُن کے پاس جا کر اُن سے کہا بادشاہ یُوں کہتا ہے ’’خَیر ہے‘‘؟ یاہُو نے جواب دِیا تُجھے خَیر سے کیا کام؟ میرے پِیچھے ہو لے۔}/ux چُنانچہ ایک شخص گھوڑے پر اُس سے مِلنے کو گیا اور کہا بادشاہ پُوچھتا ہے خَیر ہے؟ یاہُو نے کہا تُجھ کوخَیر سے کیا کام؟ میرے پِیچھے ہو لے ۔ پِھرنِگہبان نے کہا کہ قاصِد اُن کے پاس پُہنچ تو گیا لیکن واپس نہیں آتا۔.yx اور یزرعیل میں نِگہبان بُرج پر کھڑا تھا اور اُس نے جو یاہُو کے جتھے کو آتے ہُوئے دیکھا تو کہا مُجھے ایک جتھا دِکھائی دیتا ہے ۔ یُورا م نے کہا ایک سوار کو لے کر اُن سے مِلنے کو بھیج ۔ وہ یہ پُوچھے’’خَیر ہے‘‘؟۔-}x اور یاہُو رتھ پر سوار ہو کر یزرعیل کو گیا کیونکہ یُورا م وہِیں پڑا ہُؤا تھا اور شاہِ یہُودا ہ اخزیا ہ یُورا م کی مُلاقات کو آیا ہُؤا تھا۔H, x لیکن یُورا م بادشاہ لَوٹ گیا تھا تاکہ یزرعیل میں اُن زخموں کا عِلاج کرائے جو شاہِ ارا م حزائیل سے لڑتے وقت ارامیوں کے ہاتھ سے لگے تھے) تب یاہُو نے کہا اگر تُمہاری مرضی یِہی ہے تو کوئی یزرعیل جا کر خبر کرنے کے لِئے اِس شہر سے بھاگنے اور نِکلنے نہ پائے۔+7x سو یاہُو بِن یہُوسفط بِن نِمسی نے یُورا م کے خِلاف سازِش کی (اور یُورا م سارے اِسرا ئیل سمیت شاہِ ارا م حزائیل کے سبب سے راما ت جِلعاد کی حِمایت کر رہا تھا۔ *x تب اُنہوں نے جلدی کی اور ہر ایک نے اپنی پوشاک لے کر اُس کے نِیچے سِیڑِھیوں کی چوٹی پر بِچھائی اور نرسِنگا پُھونک کر کہنے لگے کہ یاہُو بادشاہ ہے۔P)x اُنہوں نے کہا یہ جُھوٹ ہے ۔ اب ہم کو حال بتا ۔ اُس نے کہا اُس نے مُجھ سے اِس اِس طرح کی بات کی اور کہا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے مَسح کر کے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا ہے۔K(x تب یاہُو اپنے آقا کے خادِموں کے پاس باہر آیا اور ایک نے اُس سے پُوچھا سب خَیر تو ہے؟ یہ دِیوانہ تیرے پاس کیوں آیا تھا؟ اُس نے اُن سے کہا تُم اُس شخص سے اور اُس کے پَیغام سے واقِف ہو۔`';x اور اِیزبِل کو یزر عیل کے عِلاقہ میں کُتّے کھائیں گے ۔ وہاں کوئی نہ ہو گا جو اُسے دفن کرے ۔ پِھر وہ دروازہ کھول کر بھاگا۔E&x اور مَیں اخی اب کے گھر کو نباط کے بیٹے یرُبعا م کے گھر اور اخیا ہ کے بیٹے بعشا کے گھر کی مانِند کر دُوں گا۔0%[x کیونکہ اخی اب کا سارا گھرانا نابُود ہو گا اور مَیں اخی اب کی نسل کے ہر ایک لڑکے کو اور اُس کو جو اِسرا ئیل میں بند ہے اور اُس کو جو آزاد چُھوٹا ہُؤا ہے کاٹ ڈالُوں گا۔$5x سو تُو اپنے آقا اخی ا ب کے گھرانے کو مار ڈالنا تاکہ مَیں اپنے بندوں نبِیوں کے خُون کا اور خُداوند کے سب بندوں کے خُون کا اِنتِقام اِیز بِل کے ہاتھ سے لُوں۔j#Ox سو وہ اُٹھ کر اُس گھر میں گیا ۔ تب اُس نے اُس کے سر پر وہ تیل ڈالا اور اُس سے کہا خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے مسح کر کے خُداوند کی قَوم یعنی اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا ہے۔L"x اور جب وہ پُہنچا تو لشکر کے سردار بَیٹھے ہُوئے تھے ۔ اُس نے کہا اَے سردار میرے پاس تیرے لِئے ایک پَیغام ہے ۔ یاہُو نے کہا ہم سبھوں میں سے کِس کے لِئے؟ اُس نے کہا اَے سردار تیرے لِئے۔l!Sx سو وہ جوان یعنی وہ جوان جو نبی تھا راما ت جِلعاد کو گیا۔G  x پِھر تیل کی یہ کُپّی لے کر اُس کے سر پر ڈال اور کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے مَسح کر کے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا ہے ۔ پِھر تُو دروازہ کھول کر بھاگنا اور ٹھہرنا مت۔ x اور جب تُو وہاں پُہنچے تو یاہُو بِن یہُوسفط بِن نِمسی کو پُوچھ اور اندر جا کر اُسے اُس کے بھائِیوں میں سے اُٹھوا اور اندر کی کوٹھری میں لے جا۔ {x اور الِیشع نبی نے انبیا زادوں میں سے ایک کو بُلا کر اُس سے کہا اپنی کمر باندھ اور تیل کی یہ کُپّی اپنے ہاتھ میں لے اور راما ت جِلعا د کو جا۔Z/xسو یُورا م بادشاہ لَوٹ گیا تاکہ وہ یزر عیل میں اُن زخموں کا عِلاج کرائے جو شاہِ ارا م حزائیل سے لڑتے وقت رامہ میں ارامیوں کے ہاتھ سے لگے تھے اور شاہِ یہُودا ہ یہُورا م کا بیٹا اخزیا ہ اخی ا ب کے بیٹے یُورا م کو دیکھنے کے لِئے یزرعیل میں آیا کیونکہ وہ بِیمار تھا۔hKxاور وہ اخی ا ب کے بیٹے یُورا م کے ساتھ راما ت جِلعا د میں شاہِ ارا م حزائیل سے لڑنے کو گیا اور ارامیوں نے یُورا م کو زخمی کِیا۔xاور وہ بھی اخی ا ب کے گھرانے کی راہ پر چلا اور اُس نے اخی ا ب کے گھرانے کی مانِند خُداوند کی نظر میں بدی کی کیونکہ وہ اخی ا ب کے گھرانے کا داماد تھا۔7xاخزیا ہ بائِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں ایک برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام عتلیا ہ تھا جو شاہِ اِسرا ئیل عُمر ی کی بیٹی تھی۔U%xاور شاہِ اِسرا ئیل اخی ا ب کے بیٹے یُورا م کے بارھویں برس سے شاہِ یہُودا ہ یہُورا م کا بیٹا اخزیا ہ سلطنت کرنے لگا۔xاور یُورا م اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا اور اُس کابیٹا اخزیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔]5xاور یُورا م کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔'Ixسو ادُو م یہُودا ہ کی اِطاعت سے آج تک مُنحرِف ہے اور اُسی وقت لِبنا ہ بھی مُنحرِف ہو گیا۔Fxتب یُورا م صعیر کو گیا اور اُس کے سب رتھ اُس کے ساتھ تھے اور اُس نے رات کو اُٹھ کر ادُومیوں کو جو اُسے گھیرے ہُوئے تھے اور رتھوں کے سرداروں کو مارا اور لوگ اپنے ڈیروں کو بھاگ گئے۔G xاُسی کے دِنوں میں ادُو م یہُودا ہ کی اِطاعت سے مُنحرِف ہو گیا اور اُنہوں نے اپنے لِئے ایک بادشاہ بنا لِیا۔>wxتَو بھی خُداوند نے اپنے بندہ داؤُُٔد کی خاطِر نہ چاہا کہ یہُودا ہ کو ہلاک کرے کیونکہ اُس نے اُس سے وعدہ کِیا تھا کہ وہ اُسے اُس کی نسل کے واسطے ہمیشہ کے لِئے ایک چراغ دے گا۔xاور وہ بھی اخی ا ب کے گھرانے کی طرح اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی راہ پر چلا کیونکہ اخی ا ب کی بیٹی اُس کی بِیوی تھی اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی۔(Kxاور جب وہ سلطنت کرنے لگا تو بتِّیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں آٹھ برس بادشاہی کی۔xاور شاہِ اِسرا ئیل اخی ا ب کے بیٹے یُورا م کے پانچویں سال جب یہُوسفط یہُودا ہ کا بادشاہ تھا شاہِ یہُودا ہ یہُوسفط کا بیٹا یہُورا م سلطنت کرنے لگا۔%Exاور دُوسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ اُس نے بالا پوش کو لِیا اور اُسے پانی میں بھگو کر اُس کے مُنہ پر تان دِیا اَیسا کہ وہ مر گیا اور حزائیل اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔(Kxپِھروہ الِیشع سے رُخصت ہُؤا اور اپنے آقا کے پاس آیا ۔ اُس نے پُوچھا الِیشع نے تُجھ سے کیا کہا؟ اُس نے جواب دِیا کہ اُس نے مُجھے بتایا کہ تُو ضرُور شِفا پائے گا۔/ Yx حزائیل نے کہا تیرے خادِم کی جو کُتّے کے برابر ہے حقِیقت ہی کیا ہے جو وہ اَیسی بڑی بات کرے؟ الِیشع نے جواب دِیا خُداوند نے مُجھے بتایا ہے کہ تُو ارام کا بادشاہ ہو گا۔ x اور حزائیل نے کہا میرا مالِک روتا کیوں ہے؟ اُس نے جواب دِیا اِس لِئے کہ مَیں اُس بدی سے جو تُو بنی اِسرائیل سے کرے گا آگاہ ہُوں ۔ تُو اُن کے قلعوں میں آگ لگائے گا اور اُن کے جوانوں کو تہِ تیغ کرے گا اور اُن کے بچّوں کو پٹک پٹک کر ٹُکڑے ٹُکڑے کرے گا اور اُن کی حامِلہ عَورتوں کو چِیر ڈالے گا۔4 cx اور وہ اُس کی طرف ٹِکٹِکی باندھ کر دیکھتا رہا یہاں تک کہ وہ شرما گیا ۔ پِھر مَردِ خُدا رونے لگا۔c Ax الِیشع نے اُس سے کہا جا اُس سے کہہ تُو ضرُور شِفا پائے گا تَو بھی خُداوند نے مُجھ کو یہ بتایا ہے کہ وہ یقِیناً مَر جائے گا۔} ux پس حزائیل اُس سے مِلنے کو چلا اور اُس نے د مشق کی ہر نفِیس چِیز میں سے چالِیس اُونٹوں پر ہدیہ لدوا کر اپنے ساتھ لِیا اور آ کر اُس کے سامنے کھڑا ہُؤا اور کہنے لگا تیرے بیٹے بِن ہدد شاہِ ارا م نے مُجھ کو تیرے پاس یہ پُوچھنے کو بھیجا ہے کہ مَیں اِس بِیماری سے شِفا پاؤُں گا یا نہیں؟۔<sxاور بادشاہ نے حزا ئیل سے کہا کہ اپنے ہاتھ میں ہدیہ لے کر مَردِ خُدا کے اِستِقبال کو جا اور اُس کی معرفت خُداوند سے دریافت کر کہ مَیں اِس بِیماری سے شِفا پاؤُں گا یا نہیں؟۔Lxاور الِیشع د مشق میں آیا اور شاہِ ارا م بِن ہدد بِیمار تھا اور اُس کو خبر ہُوئی کہ وہ مَردِ خُدا اِدھر آیا ہے۔@{xجب بادشاہ نے اُس عَورت سے پُوچھا تو اُس نے اُسے سب کُچھ بتایا ۔ تب بادشاہ نے ایک خواجہ سرا کو اُس کے لِئے مُقرّر کر دِیا اور فرمایا کہ سب کُچھ جو اِس کا تھا اور جب سے اِس نے اِس مُلک کو چھوڑا اُس وقت سے اب تک کی کھیت کی ساری پَیداوار اِس کو پھیر دو۔2_xاور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ بادشاہ کو بتا ہی رہا تھا کہ اُس نے ایک مُردہ کو جِلایا تو وُہی عَورت جِس کے بیٹے کو اُس نے جِلایا تھا آ کر بادشاہ کے حضُور اپنے گھر اور اپنی زمِین کے لِئے فریاد کرنے لگی ۔ تب جیحاز ی بول اُٹھا اَے میرے مالِک! اَے بادشاہ یِہی وہ عَورت ہے اور یِہی اُس کا بیٹا ہے جِسے الِیشع نے جِلایا تھا۔q]xاُس وقت بادشاہ مَردِ خُدا کے خادِم جیحاز ی سے باتیں کر رہا اور یہ کہہ رہا تھا کہ ذرا وہ سب بڑے بڑے کام جو الِیشع نے کِئے مُجھے بتا۔ xاور ساتویں سال کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ یہ عَورت فِلستِیوں کے مُلک سے لَوٹی اور بادشاہ کے پاس اپنے گھر اور اپنی زمِین کے لِئے فریاد کرنے لگی۔cAxتب اُس عَورت نے اُٹھ کر مَردِ خُدا کے کہنے کے مُطابِق کِیا اور اپنے کُنبہ سمیت جا کر فِلستِیوں کے مُلک میں سات برس تک رہی۔ {xاور الِیشع نے اُس عَورت سے جِس کے بیٹے کو اُس نے جِلایا تھا یہ کہا تھا کہ اُٹھ اور اپنے کُنبہ سمیت جا اور جہاں کہِیں تُو رہ سکے وہاں رہ کیونکہ خُداوند نے کال کا حُکم دِیا ہے اور وہ مُلک میں سات برس تک رہے گا بھی۔0[xسو اُس کے ساتھ ٹِھیک اَیسا ہی ہُؤا کیونکہ وہ پھاٹک میں لوگوں کے پاؤں کے نِیچے دبکر مَر گیا۔{xاور اُس سردار نے مَردِ خُدا کو جواب دِیا تھا کہ دیکھ اگر خُداوند آسمان میں کِھڑکِیاں بھی لگا دے تَو بھی کیا اَیسی بات ہو سکتی ہے؟ اور اِس نے کہا تھا کہ تُو اپنی آنکھوں سے دیکھے گا پر اُس میں سے کھانے نہ پائے گا۔I~ xاور مَردِ خُدا نے جَیسا بادشاہ سے کہا تھا کہ کل اِسی وقت کے قرِیب ایک مِثقال میں دو پَیمانے جَو اور ایک ہی مِثقال میں ایک پَیمانہ مَیدہ سامر یہ کے پھاٹک پر مِلے گا وَیسا ہی ہُؤا۔ }xاور بادشاہ نے اُسی سردار کو جِس کے ہاتھ پر تکیہ کرتا تھا پھاٹک پر مُقرّر کِیا اور وہ پھاٹک میں لوگوں کے پاؤں کے نِیچے دبکر مَر گیا جَیسا مَردِ خُدا نے فرمایا تھا جِس نے یہ اُس وقت کہا تھا جب بادشاہ اُس کے پاس آیا تھا۔!|=xتب لوگوں نے نِکل کر ارامیوں کی لشکر گاہ کو لُوٹا ۔ سو ایک مِثقال میں ایک پَیمانہ مَیدہ اور ایک ہی مِثقال میں دو پَیمانے جَو خُداوند کے کلام کے مُطابِق بِکا۔>{wxاور وہ اُن کے پِیچھے یَرد ن تک چلے گئے اور دیکھوسارا راستہ کپڑوں اور برتنوں سے بھرا پڑا تھا جِن کو ارامیوں نے جلدی میں پھینک دِیا تھا سو قاصِدوں نے لَوٹ کر بادشاہ کو خبر دی۔Fzxسو اُنہوں نے دو رتھ گھوڑوں سمیت لِئے اوربادشاہ نے اُن کو ارامیوں کے لشکر کے پِیچھے بھیجا کہ جا کر دیکھیں۔hyKx اور اُس کے خادِموں میں سے ایک نے جواب دِیا کہ ذرا کوئی اُن بچے ہُوئے گھوڑوں میں سے جو شہر میں باقی ہیں پانچ گھوڑے لے (وہ تو اِسرا ئیل کی ساری جماعت کی مانِند ہیں جو باقی رہ گئی ہے بلکہ وہ اُس ساری اِسرائیلی جماعت کی مانِند ہیں جو فنا ہو گئی) اور ہم اُن کو بھیج کر دیکھیں۔xx تببادشاہ رات ہی کو اُٹھا اور اپنے خادِموں سے کہا کہ مَیں تُم کو بتاتا ہُوں ارامیوں نے ہم سے کیا کِیا ہے ۔ وہ خُوب جانتے ہیں کہ ہم بُھوکے ہیں ۔ سو وہ مَیدان میں چُھپنے کے لِئے لشکر گاہ سے نِکل گئے ہیں اور سوچا ہے کہ جب ہم شہر سے نِکلیں تو وہ ہم کو جِیتا پکڑ لیں اور شہر میں داخِل ہو جائیں۔cwAx اور دربانوں نے پُکار کر بادشاہ کے محلّ میں خبر دی۔yvmx سو اُنہوں نے آ کر شہر کے دربان کو بُلایا اور اُن کو بتایا کہ ہم ارامیوں کی لشکر گاہ میں گئے اور دیکھو وہاں نہ آدمی ہے نہ آدمی کی آواز ۔ صِرف گھوڑے بندھے ہُوئے اور گدھے بندھے ہُوئے اور خَیمے جُوں کے تُوں ہیں۔euEx پِھر وہ ایک دُوسرے سے کہنے لگے ہم اچّھا نہیں کرتے ۔ آج کا دِن خُوشخبری کا دِن ہے اور ہم خاموش ہیں۔ اگر ہم صُبح کی رَوشنی تک ٹھہرے رہیں تو سزا پائیں گے ۔ پس آؤ ہم جا کر بادشاہ کے گھرانے کو خبر دیں۔4tcxچُنانچہ جب یہ کوڑھی لشکر گاہ کی باہر کی حد پر پُہنچے تو ایک ڈیرے میں جا کر اُنہوں نے کھایا پِیا اور چاندی اور سونا اور لِباس وہاں سے لے جا کر چُھپا دِیا اور لَوٹ کر آئے اور دُوسرے ڈیرے میں داخِل ہو کر وہاں سے بھی لے گئے اور جا کر چُھپا دِیا۔s%xاِس لِئے وہ اُٹھے اور شام کو بھاگ نِکلے اور اپنے ڈیرے اور اپنے گھوڑے اور اپنے گدھے بلکہ ساری لشکر گاہ جَیسی کی تَیسی چھوڑ دی اور اپنی جان لے کر بھاگے۔Xr+xکیونکہ خُداوند نے رتھوں کی آواز اور گھوڑوں کی آواز بلکہ ایک بڑی فَوج کی آواز ارامیوں کے لشکر کو سُنوائی ۔ سو وہ آپس میں کہنے لگے کہ دیکھو شاہِ اِسرا ئیل نے حِتّیوں کے بادشاہوں اور مِصرِیوں کے بادشاہوں کو ہمارے خِلاف اُجرت پر بُلایا ہے تاکہ وہ ہم پر چڑھ آئیں۔ q xپس وہ شام کے وقت اُٹھے کہ ارامِیوں کی لشکر گاہ کو جائیں اور جب وہ ارامیوں کی لشکر گاہ کی باہر کی حدپر پُہنچے تو دیکھا کہ وہاں کوئی آدمی نہیں ہے۔Dpxاگر ہم کہیں کہ شہر کے اندر جائیں گے تو شہر میں کال ہے اور ہم وہاں مَر جائیں گے اور اگر یہِیں بَیٹھے رہیں تَو بھی مَریں گے سو آؤ ہم ارامی لشکر میں جائیں ۔ اگر وہ ہم کو جِیتا چھوڑیں تو ہم جِیتے رہیں گے اور اگر وہ ہم کو مار ڈالیں تو ہم کو مَرنا ہی تو ہے۔foGxاور اُس جگہ جہاں سے پھاٹک میں داخِل ہوتے تھے چار کوڑھی تھے ۔ اُنہوں نے ایک دُوسرے سے کہا ہم یہاں بَیٹھے بَیٹھے کیوں مَریں؟۔,nSxتب اُس سردار نے جِس کے ہاتھ پر بادشاہ تکیہ کرتا تھا مَردِ خُدا کو جواب دِیا دیکھ اگر خُداوند آسمان میں کِھڑکِیاں بھی لگا دے تَو بھی کیا یہ بات ہو سکتی ہے؟ اُس نے کہا سُن ۔ تُو اِسے اپنی آنکھوں سے دیکھے گا پر اُس میں سے کھانے نہ پائے گا۔Ym /xتب الِیشع نے کہا تُم خُداوند کی بات سُنو۔ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ کل اِسی وقت کے قرِیب سامرِ یہ کے پھاٹک پر ایک مِثقال میں ایک پَیمانہ مَیدہ اور ایک ہی مِثقال میں دو پَیمانے جَو بِکے گا۔7lix!اور وہ اُن سے ہنُوز باتیں کر ہی رہا تھا کہ دیکھو وہ قاصِد اُس کے پاس آ پُہنچا اور اُس نے کہا کہ دیکھو یہ بلا خُداوند کی طرف سے ہے ۔ اب آگے مَیں خُداوند کی راہ کیوں تکُوں؟۔ikMx لیکن الِیشع اپنے گھر میں بَیٹھا رہا اور بزُرگ لوگ اُس کے ساتھ بَیٹھے تھے اور بادشاہ نے اپنے حضُور سے ایک شخص کو بھیجا پر اِس سے پہلے کہ وہ قاصِد اُس کے پاس آئے اُس نے بزُرگوں سے کہا تُم دیکھتے ہو کہ اُس قاتِل زادہ نے میرا سر اُڑا دینے کو ایک آدمی بھیجا ہے؟ سو دیکھو جب وہ قاصِد آئے تو دروازہ بند کر لینا اور مضبُوطی سے دروازہ کو اُس کے مُقابِل پکڑے رہنا ۔ کیا اُس کے پِیچھے پِیچھے اُس کے آقا کے پاؤں کی آہٹ نہیں؟۔Wj)xاور اُس نے کہا کہ اگر آج سافط کے بیٹے الِیشع کا سر اُس کے تن پر رہ جائے تو خُدا مُجھ سے اَیسا بلکہ اِس سے زِیادہ کرے۔~iwxبادشاہ نے اُس عَورت کی باتیں سُن کر اپنے کپڑے پھاڑے ۔ اُس وقت وہ دِیوار پر چلا جاتا تھا اور لوگوں نے دیکھا کہ اندروار اُس کے تن پر ٹاٹ ہے۔hxسو میرے بیٹے کو ہم نے پکایا اور اُسے کھا لِیا اور دُوسرے دِن مَیں نے اُس سے کہا اپنا بیٹا لا تاکہ ہم اُسے کھائیں لیکن اُس نے اپنا بیٹا چُھپا دِیا ہے۔Dgxپِھر بادشاہ نے اُس سے کہا تُجھے کیا ہُؤا؟ اُس نے جواب دِیا اِس عَورت نے مُجھ سے کہا کہ اپنا بیٹا دے دے تاکہ ہم آج کے دِن اُسے کھائیں اور میرا بیٹا جو ہے سو اُسے ہم کل کھائیں گے۔Zf/xاُس نے کہا کہ اگر خُداوند ہی تیری مدد نہ کرے تو مَیں کہاں سے تیری مدد کرُوں؟ کیا کھلِیہان سے یا انگُور کے کولُھو سے؟۔Ze/xاور جب شاہِ اِسرا ئیل دِیوار پر جا رہا تھا تو ایک عَورت نے اُس کی دُہائی دی اور کہا اَے میرے مالِک اَے بادشاہ مدد کر!۔Cdxاور سامرِ یہ میں بڑا کال تھا اور وہ اُسے گھیرے رہے یہاں تک کہ گدھے کا سر چاندی کے اسّی سِکّوں میں اورکبُوتر کی بِیٹ کا ایک چَوتھائی پَیمانہ چاندی کے پانچ سِکّوں میں بِکنے لگا۔Pcxاِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ بِن ہدد شاہِ ارا م اپنی سب فَوج اِکٹّھی کر کے چڑھ آیا اور سامرِ یہ کا مُحاصرہ کر لِیا۔Ebxسو اُس نے اُن کے لِئے بُہت سا کھانا تیّار کِیا اور جب وہ کھا پی چُکے تو اُس نے اُن کو رُخصت کِیا اور وہ اپنے آقا کے پاس چلے گئے اور ارا م کے جتھے اِسرا ئیل کے مُلک میں پِھر نہ آئے۔ l~}5{{yxbuusrppnmkjMhygg/feYcbwa`_^]][:ZXWVUTjRQPO==0;;%: 86547210//&.f,,*)j(I&&)$$V"gxاور یہُودا ہ کے سب لوگوں نے عزر یاہ کو جو سولہ برس کا تھا اُس کے باپ امصِیا ہ کی جگہ بادشاہ بنایا۔:=oxاور وہ اُسے گھوڑوں پر لے آئے اور وہ یروشلیِم میں اپنے باپ دادا کے ساتھ داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا۔y<mxاور اُنہوں نے یروشلیِم میں اُس کے خِلاف سازِش کی سو وہ لکِیس کو بھاگا لیکن اُنہوں نے لکِیس تک اُس کا پِیچھا کر کے وہِیں اُسے قتل کِیا۔1;]xاور امصِیا ہ کے باقی کام سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔[:1xاور شاہِ یہُودا ہ یُوآ س کا بیٹا امصِیا ہ شاہِ اِسرا ئیل یہُوآ خز کے بیٹے یہُوآ س کے مَرنے کے بعد پندرہ برس جِیتا رہا۔9xاور یہُوآ س اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اِسرا ئیل کے بادشاہوں کے ساتھ سامرِ یہ میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا یرُبعا م اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔08[xاور یہُوآ س کے باقی کام جو اُس نے کِئے اور اُس کی قُوّت اور جَیسے شاہِ یہُودا ہ امصِیا ہ سے لڑا سو کیا وہ اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلم بند نہیں؟۔7/xاور اُس نے سب سونے اور چاندی کو اور سب برتنوں کو جو خُداوند کی ہَیکل اور شاہی محلّ کے خزانوں میں مِلے اور کفِیلوں کو بھی ساتھ لِیا اور سامرِ یہ کو لَوٹا۔ q!~~%|_{3z:yQxwevaugts$qOpowml~kjig~f~ehd=b``_^^i\[ZZYXXcWV_UTSQQPVOFNpMYL;KOJBIHG1EERD?CA@?=%xدیکھ تُجھے اِس مسلے ہُوئے سرکنڈے کے عصا یعنی مِصر پر بھروسا ہے ۔ اُس پر اگر کوئی ٹیک لگائے تو وہ اُس کے ہاتھ میں گڑ جائے گا اور اُسے چھید دے گا ۔ شاہِ مِصر فرعو ن اُن سب کے لِئے جو اُس پر بھروسا کرتے ہیں اَیسا ہی ہے۔s=axتُو کہتا تو ہے پر یہ فقط باتیں ہی باتیں ہیں کہ جنگ کی مصلحت بھی ہے اور حَوصلہ بھی ۔ آخِر کِس کے بِرتے پر تُو نے مُجھ سے سرکشی کی ہے؟۔\<3xاور ربشاقی نے اُن سے کہا تُم حِزقیاہ سے کہو کہ ملکِ مُعظّم شاہِ اسُور یُوں فرماتا ہے تُو کیا اِعتماد کِئے بَیٹھا ہے؟۔;%xاور جب اُنہوں نے بادشاہ کو پُکارا تو الِیاقِیم بِن خِلقیاہ جو گھر کا دِیوان تھا اور شبنا ہ مُنشی اور آسف محرِّر کا بیٹا یُوآ خ اُن کے پاس نِکل کر آئے۔\:3xپِھر بھی شاہِ اسُور نے ترتا ن اور رب سارِس اور ربشا قی کو لکِیس سے بڑے لشکر کے ساتھ حِزقیاہ بادشاہ کے پاس یروشلِیم کو بھیجا ۔ سو وہ چلے اور یروشلِیم کو آئے اور جب وہاں پُہنچے تو جا کر اُوپر کے تالاب کی نالی کے پاس جو دھوبِیوں کے مَیدان کے راستہ پر ہے کھڑے ہو گئے۔)9Mxاُس وقت حِزقیاہ نے خُداوند کی ہَیکل کے دروازوں کا اور اُن سُتُونوں پر کا سونا جِن کو شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ نے خُود منڈھوایا تھا اُتروا کر شاہِ اسُور کو دے دِیا۔'8Ixاور حِزقیاہ نے ساری چاندی جو خُداوند کے گھر اور شاہی محلّ کے خزانوں میں مِلی اُسے دے دی۔Q7xاور شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ نے شاہِ اسُور کو لکِیس میں کہلا بھیجا کہ مُجھ سے خطا ہُوئی ۔ میرے پاس سے لَوٹ جا ۔ جو کُچھ تُو میرے سر کرے مَیں اُسے اُٹھاؤُں گا ۔ سو شاہِ اسُور نے تِین سَو قِنطار چاندی اور تِیس قِنطار سونا شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کے ذِمّہ لگایا۔_69x اور حِزقیاہ بادشاہ کے چَودھویں برس شاہِ اسُور سنحیر ب نے یہُودا ہ کے سب فصِیلدار شہروں پر چڑھائی کی اور اُن کو لے لِیا۔\53x اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے خُدا کی بات نہ مانی بلکہ اُس کے عہد کو یعنی اُن سب باتوں کو جِن کا حُکم خُداوند کے بندہ مُوسیٰ نے دِیا تھا عدُول کِیا اور نہ اُن کو سُنا نہ اُن پر عمل کِیا۔v4gx اور شاہِ اسُور اِسرا ئیل کو اسِیر کر کے اسُور کو لے گیا اور اُن کو خلح میں اور جَوزان کی ندی خابُور پر اور مادیوں کے شہروں میں رکھّا۔3{x اور تِین سال کے آخِر میں اُنہوں نے اُس کو لے لِیا یعنی حِزقیاہ کے چھٹے سال جو شاہِ اِسرا ئیل ہُو سِیع کا نواں برس تھا سامرِ یہ لے لِیا گیا۔:2ox اور حِزقیاہ بادشاہ کے چَوتھے برس جو شاہِ اِسرا ئیل ہُوسِیع بِن اَیلہ کا ساتواں برس تھا اَیسا ہُؤا کہ شاہِ اسُور سلمنسر نے سامرِ یہ پر چڑھائی کی اور اُس کا مُحاصرہ کِیا۔*1Oxاُس نے فِلستِیوں کو غزّہ اور اُس کی سرحدّوں تک نِگہبانوں کے بُرج سے فصِیلدار شہر تک مارا۔e0Exاور خُداوند اُس کے ساتھ رہا اور جہاں کہِیں وہ گیا کامیاب ہُؤا اور وہ شاہِ اسُور سے مُنحرِف ہو گیا اور اُس کی اِطاعت نہ کی۔u/exکیونکہ وہ خُداوند سے لِپٹا رہا اور اُس کی پَیروی کرنے سے باز نہ آیا بلکہ اُس کے حُکموں کو مانا جِن کو خُداوند نے مُوسیٰ کو دِیا تھا۔(.Kxاور وہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا پر توکُّل کرتا تھا اَیسا کہ اُس کے بعد یہُودا ہ کے سب بادشاہوں میں اُس کی مانِند ایک نہ ہُؤا اور نہ اُس سے پہلے کوئی ہُؤا تھا۔B-xاُس نے اُونچے مقاموں کو دُور کر دِیا اور سُتُونوں کو توڑا اور یسِیرت کو کاٹ ڈالا اور اُس نے پِیتل کے سانپ کو جو مُوسیٰ نے بنایا تھا چکنا چُور کر دِیا کیونکہ بنی اِسرائیل اُن دِنوں تک اُس کے آگے بخُور جلاتے تھے اور اُس نے اُس کا نام نحُشتا ن رکھّا۔P,xاور جو جو اُس کے باپ داؤُد نے کِیا تھا اُس نے ٹِھیک اُسی کے مُطابِق وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں بھلا تھا۔+xاور جب وہ سلطنت کرنے لگا تو پچِّیس برس کا تھا اور اُس نے اُنتِیس برس یروشلِیم میں سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام ابی تھا جو زکر یاہ کی بیٹی تھی۔ kw~}}I|!{Xzyxwvu2tJs\r8pooyn[lJjihg`fd'ba`(^$[YXrWUTSQPNJMpKIH-GE{DhCBQA?><;:87 55;320/..,+*q)('&%%@$#B! .f >  Cu{Nxجب جتھوں کے سب سرداروں اور اُن کی سِپاہ نے یعنی اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اور یُوحنان بِن قرِیح اور سِرایا ہ بِن تنحُومت نطُوفاتی اور یازنیا ہ بِن معکاتی نے سُنا کہ شاہِ بابل نے جِدلیا ہ کو حاکِم بنایا ہے تو وہ اپنے لوگوں سمیت مِصفاہ میں جِدلیا ہ کے پاس آئے۔xاور جو لوگ یہُودا ہ کی سرزمِین میں رہ گئے جِن کو نبوکد نضر شاہِ بابل نے چھوڑ دِیا اُن پر اُس نے جِدلیا ہ بِن اخی قا م بِن سافن کو حاکِم مُقرّر کِیا۔`;xاور شاہِ بابل نے حما ت کے عِلاقہ کے رِبلہ میں اِن کو مارا اور قتل کِیا ۔ سو یہُودا ہ بھی اپنے مُلک سے اسِیر ہو کر چلا گیا۔)xاِن کو جلوداروں کا سردار نبوزرادا ن پکڑ کر شاہِ بابل کے حضُور رِبلہ میں لے گیا۔vgxاور اُس نے شہر میں سے ایک سردار کو پکڑ لِیا جو جنگی مَردوں پر مُقرّر تھا اور جو لوگ بادشاہ کے حضُور حاضِر رہتے تھے اُن میں سے پانچ آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے اور لشکر کے بڑے مُحرِّر کو جو اہلِ مُلک کی مَوجُودات لیتا تھا اور مُلک کے لوگوں میں سے ساٹھ آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے۔Jxاور جلوداروں کے سردار نے سِرایا ہ سردار کاہِن کو اور کاہِنِ ثانی صفنیا ہ کو اور تِینوں دربانوں کو پکڑ لِیا۔9mxایک سُتُون اٹھارہ ہاتھ اُونچا تھا اور اُس کے اُوپر پِیتل کا ایک تاج تھا اور وہ تاج تِین ہاتھ بُلند تھا ۔ اُس تاج پر گِرداگِرد جالِیاں اور انار کی کلِیاں سب پِیتل کی بنی ہُوئی تِھیں اور دُوسرے سُتُون کے لوازِم بھی جالی سمیت اِن ہی کی طرح تھے۔ xوہ دونوں سُتُون اور وہ بڑا حَوض اور وہ کُرسِیاں جِن کو سُلیما ن نے خُداوند کے گھر کے لِئے بنایا تھا اِن سب چِیزوں کے پِیتل کا وزن بے حِساب تھا۔s~axاور انگِیٹِھیاں اور کٹورے غرض جو کُچھ سونے کا تھا اُس کے سونے کو اور جو کُچھ چاندی کا تھا اُس کی چاندی کو جلوداروں کا سردار لے گیا۔5}exاور تمام دیگیں اور بیلچے اور گُلگِیر اور چمچے اور پِیتل کے تمام برتن جو وہاں کام آتے تھے لے گئے۔X|+x اور پِیتل کے اُن سُتُونوں کو جو خُداوند کے گھر میں تھے اور کُرسِیوں کو اور پِیتل کے بڑے حَوض کو جو خُداوند کے گھر میں تھا کسدیوں نے توڑ کر ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور اُن کا پِیتل بابل کو لے گئے۔6{gx پر جلوداروں کے سردار نے مُلک کے کنگالوں کو رہنے دِیا تاکہ کھیتی اور تاکِستانوں کی باغبانی کریں۔hzKx اور باقی لوگوں کو جو شہر میں رہ گئے تھے اور اُن کو جِنہوں نے اپنوں کو چھوڑ کر شاہِ بابل کی پناہ لی تھی اور عوام میں سے جِتنے باقی رہ گئے تھے اُن سب کو نبوزرادان جلوداروں کا سردار اسِیر کر کے لے گیا۔Fyx اور کسدیوں کے سارے لشکر نے جو جلوداروں کے سردار کے ہمراہ تھا یروشلیِم کی فصِیل کو چاروں طرف سے گِرا دِیا۔>xwx اور اُس نے خُداوند کا گھر اور بادشاہ کا قصر اور یروشلیِم کے سب گھر یعنی ہر ایک بڑا گھر آگ سے جلا دِیا۔#wAxاور شاہِ بابل نبوکدنضر کے عہد کے اُنّیِسویں برس کے پانچویں مہِینے کے ساتویں دِن شاہِ بابل کا ایک خادِم نبوزرادان جو جلوداروں کا سردار تھا یروشلیِم میں آیا۔ vxاور اُنہوں نے صِدقیاہ کے بیٹوں کو اُس کی آنکھوں کے سامنے ذبح کِیا اور صِدقیاہ کی آنکھیں نِکال ڈالِیں اور اُسے زنجِیروں سے جکڑ کر بابل کو لے گئے۔'uIxسو وہ بادشاہ کو پکڑ کر رِبلہ میں شاہِ بابل کے پاس لے گئے اور اُنہوں نے اُس پر فتویٰ دِیا۔~twxلیکن کسدیوں کی فَوج نے بادشاہ کا پِیچھا کِیا اور اُسے یریحُو کے مَیدان میں جا لِیا اور اُس کا سارا لشکر اُس کے پاس سے پراگندہ ہو گیا تھا۔nsWxتب شہر پناہ میں رخنہ ہو گیا اور دونوں دِیواروں کے درمِیان جو پھاٹک شاہی باغ کے برابر تھا اُس سے سب جنگی مرد رات ہی رات بھاگ گئے (اُس وقت کسدی شہر کو گھیرے ہُوئے تھے) اور بادشاہ نے بیابان کا راستہ لِیا۔=ruxاور چَوتھے مہِینے کے نویں دِن سے شہر میں کال اَیسا سخت ہو گیا کہ مُلک کے لوگوں کے لِئے خُورِش نہ رہی۔q}xاور صِدقیاہ بادشاہ کی سلطنت کے گیارھویں برس تک شہر کا مُحاصرہ رہا۔p )xاور اُس کی سلطنت کے نویں برس کے دسویں مہِینے کے دسویں دِن یُوں ہُؤا کہ شاہِ بابل نبوکد نضر نے اپنی ساری فَوج سمیت یروشلیِم پر چڑھائی کی اور اُس کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور اُنہوں نے اُس کے مُقابِل گِرداگِرد حصار بنائے۔*oOxکیونکہ خُداوند کے غضب کے سبب سے یروشلیِم اور یہُودا ہ کی یہ نَوبت آئی کہ آخِر اُس نے اُن کو اپنے حضُور سے دُور ہی کر دِیا اور صِدقیاہ شاہِ بابل سے مُنحرِف ہو گیا۔"n?xاور جو جو یہُو یقِیم نے کِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔m3xجب صِدقیا ہ سلطنت کرنے لگا تو اِکِّیس برس کا تھا اور اُس نے گیارہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام حمُو طل تھا جو لِبناہی یرمیا ہ کی بیٹی تھی۔Jlxاور شاہِ بابل نے اُس کے باپ کے بھائی متّنیا ہ کواُس کی جگہ بادشاہ بنایا اور اُس کا نام بدل کر صِدقیاہ رکھّا۔-kUxاور سب طاقتور آدمِیوں کو جو سات ہزار تھے اور دستکاروں اور لُہاروں کو جو ایک ہزار تھے اور سب کے سب مضبُوط اور جنگ کے لائِق تھے شاہِ بابل اسِیر کر کے بابل میں لے آیا۔)jMxاور یہُو یاکِین کو وہ بابل لے گیا اور بادشاہ کی ماں اور بادشاہ کی بِیویوں اور اُس کے عُہدہ داروں اور مُلک کے رئِیسوں کو وہ اسِیر کر کے یروشلیِم سے بابل کولے گیا۔jiOxاور وہ سارے یروشلیِم کو اور سب سرداروں اور سب سُورماؤں کو جو دس ہزار آدمی تھے اور سب دستکاروں اور لُہاروں کو اسِیر کر کے لے گیا ۔ سو وہاں مُلک کے لوگوں میں سے سِوا کنگالوں کے اَور کوئی باقی نہ رہا۔0h[x اور وہ خُداوند کے گھر کے سب خزانوں اور شاہی محلّ کے سب خزانوں کو وہاں سے لے گیا اور سونے کے سب برتنوں کو جِن کو شاہِ اِسرا ئیل سُلیما ن نے خُداوند کی ہَیکل میں بنایا تھا اُس نے کاٹ کر خُداوند کے کلام کے مُطابِق اُن کے ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِئے۔Lgx تب شاہِ یہُودا ہ یہُو یاکِین اپنی ماں اور اپنے مُلازِموں اور سرداروں اور عُہدہ داروں سمیت نِکل کر شاہِ بابل کے پاس گیا اور شاہِ بابل نے اپنی سلطنت کے آٹھویں برس اُسے گرِفتار کِیا۔*fOx اور شاہِ بابل نبوکد نضر بھی جب اُس کے خادِموں نے اُس شہر کا مُحاصرہ کر رکھّا تھا وہاں آیا۔-eUx اُس وقت شاہِ بابل نبوکد نضر کے خادِموں نے یروشلیِم پر چڑھائی کی اور شہر کا مُحاصرہ کر لِیا۔d9x اور جو جو اُس کے باپ نے کِیا تھا اُس کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔2c_xاور یہُویا کِین جب سلطنت کرنے لگا تو اٹھارہ برس کا تھا اور یروشلیِم میں اُس نے تِین مہِینے سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام نحُشتا تھا جو یرُوشلِیمی اِلنا تن کی بیٹی تھی۔bxاور شاہِ مِصر پِھر کبھی اپنے مُلک سے باہر نہ گیا کیونکہ شاہِ بابل نے مِصر کے نالے سے دریایِ فرا ت تک سب کُچھ جو شاہِ مِصر کا تھا لے لِیا تھا۔5aexاور یہُو یقِیم اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُس کا بیٹا یہُویا کِین اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔c`Axاور یہُو یقِیم کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔$_Cxاور اُن سب بے گُناہوں کے خُون کے باعِث بھی جِسے منسّی نے بہایا کیونکہ اُس نے یروشلیِم کو بے گُناہوں کے خُون سے بھر دِیا تھا اور خُداوند نے مُعاف کرنا نہ چاہا۔{^qxیقِیناً خُداوند ہی کے حُکم سے یہُودا ہ پر یہ سب کُچھ ہُؤا تاکہ منسّی کے سب گُناہوں کے باعِث جو اُس نے کِئے اُن کو اپنی نظر سے دُور کرے۔k]Qxاور خُداوند نے کسدیوں کے دَل اور ارا م کے دَل اور موآ ب کے دَل اور بنی عمُّون کے دَل اُس پر بھیجے اور یہُودا ہ پر بھی بھیجے تاکہ اُسے جَیسا خُداوند نے اپنے بندوں نبیوں کی معرفت فرمایا تھا ہلاک کر دے۔t\ exاُسی کے ایّام میں شاہِ بابل نبوکد نضر نے چڑھائی کی اور یہُو یقِیم تِین برس تک اُس کا خادِم رہا ۔ تب وہ پِھر کر اُس سے مُنحرِف ہو گیا۔*[Ox%اور جو جو اُس کے باپ دادا نے کِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔Z9x$یہُو یقِیم جب سلطنت کرنے لگا تو پچِّیس برس کا تھا ۔ اُس نے یروشلیِم میں گیارہ برس سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام زبُود ہ تھا جو رُو ماہ کے فِدایا ہ کی بیٹی تھی۔>Ywx#اور یہُو یقِیم نے وہ چاندی اور سونا فرعو ن کو پُہنچایا پر اِس نقدی کو فرعو ن کے حُکم کے مُطابِق دینے کے لِئے اُس نے مملکت پر خِراج مُقرّر کِیا یعنی اُس نے اُس مُلک کے لوگوں سے ہر شخص کے لگان کے مُطابِق چاندی اور سونا لِیا تاکہ فرعو ن نِکوہ کو دے۔WX)x"اور فِرعو ن نِکوہ نے یُوسیا ہ کے بیٹے الِیاقِیم کو اُس کے باپ یُوسیا ہ کی جگہ بادشاہ بنایا اور اُس کا نام بدل کر یہُو یقِیم رکھّا لیکن یہُوآ خز کو لے گیا ۔ سو وہ مِصر میں آ کر وہاں مَر گیا۔JWx!سو فرعو ن نِکوہ نے اُسے رِبلہ میں جو مُلکِ حمات میں ہے قَید کر دِیا تاکہ وہ یروشلیِم میں سلطنت نہ کرنے پائے اور اُس مُلک پر سَو قِنطار چاندی اور ایک قِنطار سونا خِراج مُقرّر کِیا۔(VKx اور جو جو اُس کے باپ دادا نے کِیا تھا اُس کے مُطابِق اِس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔U7xاور یہُوآ خز جب سلطنت کرنے لگا تو تیئِیس برس کا تھا۔ اُس نے یروشلیِم میں تِین مہِینے سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام حمُوطل تھا جو لِبناہی یرمیا ہ کی بیٹی تھی۔)TMxاور اُس کے مُلازِم اُس کو ایک رتھ میں مجِدّو سے مرا ہُؤا لے گئے اور اُسے یروشلیِم میں لا کر اُسی کی قبر میں دفن کِیا ٍ اور اُس مُلک کے لوگوں نے یُوسیا ہ کے بیٹے یہُوآ خز کو لے کر اُسے مَسح کِیا اور اُس کے باپ کی جگہ اُسے بادشاہ بنایا۔eSExاُسی کے ایّام میں شاہِ مِصر فرعو ن نِکوہ شاہِ اسُور پر چڑھائی کرنے کے لِئے دریایِ فرات کو گیا تھا اور یُوسیا ہ بادشاہ اُس کا سامنا کرنے کو نِکلا ۔ سو اُس نے اُسے دیکھتے ہی مجِدّو میں قتل کر دِیا۔^R7xاوریُوسیا ہ کے باقی کام اور سب کُچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔QQxاور خُداوند نے فرمایا کہ مَیں یہُودا ہ کو بھی اپنی آنکھوں کے سامنے سے دُور کرُوں گا جَیسے مَیں نے اِسرا ئیل کو دُور کِیا اور مَیں اِس شہر کو جِسے مَیں نے چُنا یعنی یروشلیِم کو اور اِس گھر کو جِس کی بابت مَیں نے کہا تھا کہ میرا نام وہاں ہو گا ردّ کر دُوں گا۔=Puxباوُجُود اِس کے منسّی کی سب بدکارِیوں کی وجہ سے جِن سے اُس نے خُداوند کو غُصّہ دِلایا تھا خُداوند اپنے سخت و شدِید قہر سے جِس سے اُس کا غضب یہُودا ہ پر بھڑکا تھا باز نہ آیا۔O+xاور اُس سے پہلے کوئی بادشاہ اُس کی مانِند نہیں ہُؤا تھا جو اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنے سارے زور سے مُوسیٰ کی ساری شرِیعت کے مُطابِق خُداوند کی طرف رجُوع لایا ہو اور نہ اُس کے بعد کوئی اُس کی مانِند برپا ہُؤا۔{Nqxماسِوا اِس کے یُوسیا ہ نے جِنّات کے یاروں اور جادُوگروں اور مُورتوں اور بُتوں اور سب نفرتی چِیزوں کو جو مُلکِ یہُودا ہ اور یروشلیِم میں نظر آئِیں دُور کر دِیا تاکہ وہ شرِیعت کی اُن باتوں کو پُورا کرے جو اُس کِتاب میں لِکھی تِھیں جو خِلقیاہ کاہِن کو خُداوند کے گھر میں مِلی تھی۔M1xیُوسیا ہ بادشاہ کے اٹھارھویں برس یہ فَسح یروشلیِم میں خُداوند کے لِئے منائی گئی۔8Lkxاور یقِیناً قاضِیوں کے زمانہ سے جو اِسرا ئیل کی عدالت کرتے تھے اور اِسرا ئیل کے بادشاہوں اور یہُودا ہ کے بادشاہوں کے کُل ایّام میں اَیسی عِیدِ فَسح کبھی نہیں ہُوئی تھی۔WK)xاور بادشاہ نے سب لوگوں کو یہ حُکم دِیا کہ خُداوند اپنے خُدا کے لِئے فَسح مناؤ جَیسا عہد کی اِس کِتاب میں لِکھا ہے۔Jxاور اُس نے اُونچے مقاموں کے سب کاہِنوں کو جو وہاں تھے اُن مذبحوں پر قتل کِیا اور آدمِیوں کی ہڈِّیاں اُن پر جلائِیں ۔ پِھر وہ یروشلیِم کو لَوٹ آیا۔I#xاور یُوسیا ہ نے اُن اُونچے مقاموں کے سب گھروں کو بھی جو سامرِ یہ کے شہروں میں تھے جِن کو اِسرا ئیل کے بادشاہوں نے خُداوند کو غُصّہ دِلانے کو بنایا تھا ڈھایا اور جَیسا اُس نے بَیت ا یل میں کِیا تھا وَیسا ہی اُن سے بھی کِیا۔H'xتب اُس نے کہا اُسے رہنے دو ۔ کوئی اُس کی ہڈِّیوں کو نہ سرکائے ۔ سو اُنہوں نے اُس کی ہڈِّیاں اُس نبی کی ہڈِّیوں کے ساتھ جو سامرِ یہ سے آیا تھا رہنے دِیں۔cGAxپِھر اُس نے پُوچھا یہ کَیسی یادگار ہے جِسے مَیں دیکھتا ہُوں؟ شہر کے لوگوں نے اُسے بتایا یہ اُس مَردِ خُدا کی قبر ہے جِس نے یہُودا ہ سے آ کر اِن کاموں کی جو تُو نے بَیت ا یل کے مذبح سے کِئے خبر دی۔Fxاور جب یُوسیا ہ مُڑا تو اُس نے اُن قبروں کو دیکھا جو وہاں اُس پہاڑ پر تِھیں ۔ سو اُس نے لوگ بھیج کر اُن قبروں میں سے ہڈِّیاں نِکلوائِیں اور اُن کو اُس مذبح پر جلا کر اُسے ناپاک کِیا ۔ یہ خُداوند کے سُخن کے مُطابِق ہُؤا جِسے اُس مَردِ خُدا نے جِس نے اِن باتوں کی خبر دی تھی سُنایا تھا۔QExپِھر بَیت ا یل کا وہ مذبح اور وہ اُونچا مقام جِسے نباط کے بیٹے یرُبعا م نے بنایا تھا جِس نے اِسرا ئیل سے گُناہ کرایا ۔ سو اِس مذبح اور اُونچے مقام دونوں کو اُس نے ڈھا دِیا اور اُونچے مقام کو جلا دِیا اور اُسے کُوٹ کُوٹ کر خاک کر دِیا اور یسِیرت کو جلا دِیا۔VD'xاور اُس نے سُتُونوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِیا اور یسِیرتوں کو کاٹ ڈالا اور اُن کی جگہ میں مُردوں کی ہڈِّیاں بھر دِیں۔@C{x اور بادشاہ نے اُن اُونچے مقاموں پر نجاست ڈلوائی جو یروشلیِم کے مُقابِل کوہِ آلایش کی دہنی طرف تھے جِن کو اِسرا ئیل کے بادشاہ سُلیما ن نے صَیدانیوں کی نفرتی عستارا ت اور موآبیوں کے نفرتی کمُو س اور بنی عمُّون کے نفرتی مِلکُو م کے لِئے بنایا تھا۔dBCx اور اُن مذبحوں کو جو آخز کے بالا خانہ کی چھت پر تھے جِن کو شاہانِ یہُودا ہ نے بنایا تھا اور اُن مذبحوں کو جِن کو منسّی نے خُداوند کے گھر کے دونوں صحنوں میں بنایا تھا بادشاہ نے ڈھا دِیا اور وہاں سے اُن کو چُور چُور کر کے اُن کی خاک کو قِدرُو ن کے نالے میں پِھنکوا دِیا۔,ASx اور اُس نے اُن گھوڑوں کو دُور کر دِیا جِن کو یہُودا ہ کے بادشاہوں نے سُورج کے لِئے مخصُوص کر کے خُداوند کے گھر کے آستانہ پر ناتن ملک خواجہ سرا کی کوٹھری کے برابر رکھّا تھا جو ہَیکل کی حد کے اندر تھی اور سُورج کے رتھوں کو آگ سے جلا دِیا۔x@kx اور اُس نے تُوفت میں جو بنی ہِنُّوم کی وادی میں ہے نجاست پِھنکوائی تاکہ کوئی شخص مولک کے لِئے اپنے بیٹے یا بیٹی کو آگ میں نہ چلوا سکے۔u?ex تَو بھی اُونچے مقاموں کے کاہِن یروشلیِم میں خُداوند کے مذبح کے پاس نہ آئے لیکن وہ اپنے بھائیوں کے ساتھ بے خمِیری روٹی کھا لیتے تھے۔n>Wxاور اُس نے یہُودا ہ کے شہروں سے سب کاہِنوں کو لا کر جِبع سے بیرسبع تک اُن سب اُونچے مقاموں میں جہاں کاہِنوں نے بخُور جلایا تھا نجاست ڈلوائی اور اُس نے پھاٹکوں کے اُن اُونچے مقاموں کو جو شہر کے ناظِم یشُو ع کے پھاٹک کے مدخل یعنی شہر کے پھاٹک کے بائیں ہاتھ کو تھے گِرا دِیا۔a==xاور اُس نے لُوطِیوں کے مکانوں کو جو خُداوند کے گھر میں تھے جِن میں عَورتیں یسِیرت کے لِئے پردے بُنا کرتی تِھیں ڈھا دِیا۔e<Exاور وہ یسِیرت کو خُداوند کے گھر سے یروشلیِم کے باہر قِدرُو ن کے نالے پر لے گیا اور اُسے قِدرُو ن کے نالے پر جلا دِیا اور اُسے کُوٹ کُوٹ کر خاک بنا دِیا اور اُس کو عام لوگوں کی قبروں پر پھینک دِیا۔x;kxاور اُس نے اُن بُت پرست کاہِنوں کو جِن کو شاہانِ یہُودا ہ نے یہُودا ہ کے شہروں کے اُونچے مقاموں اور یروشلیِم کے آس پاس کے مقاموں میں بخُور جلانے کو مُقرّر کِیا تھا اور اُن کو بھی جو بعل اور سُورج اور چاند اورسیّاروں اور آسمان کے سارے لشکر کے لِئے بخُور جلاتے تھے مَوقُوف کِیا۔I: xپِھر بادشاہ نے سردار کاہِن خِلقیاہ کو اور اُن کاہِنوں کو جو دُوسرے درجہ کے تھے اور دربانوں کو حُکم کِیا کہ اُن سب برتنوں کو جو بعل اور یسِیرت اور آسمان کی ساری فَوج کے لِئے بنائے گئے تھے خُداوند کی ہَیکل سے باہر نِکالیں اور اُس نے یروشلیِم کے باہر قِدرُو ن کے کھیتوں میں اُن کو جلا دِیا اور اُن کی راکھ بَیت ا یل پُہنچائی۔9{xاور بادشاہ سُتُون کے برابر کھڑا ہُؤا اور اُس نے خُداوند کی پَیروی کرنے اور اُس کے حُکموں اور شہادتوں اور آئِین کو اپنے سارے دِل اور ساری جان سے ماننے اور اِس عہد کی باتوں پر جو اُس کِتاب میں لِکھی ہیں عمل کرنے کے لِئے خُداوند کے حضُور عہد باندھا اور سب لوگ اُس عہد پر قائِم ہُوئے۔"8?xاور بادشاہ خُداوند کے گھر کو گیا اور اُس کے ساتھ یہُودا ہ کے سب لوگ اور یروشلیِم کے سب باشِندے اور کاہِن اور نبی اور سب چھوٹے بڑے آدمی تھے اور اُس نے جو عہد کی کِتاب خُداوند کے گھر میں مِلی تھی اُس کی سب باتیں اُن کو پڑھ سُنائِیں۔67 ixاور بادشاہ نے لوگ بھیجے اور اُنہوں نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے سب بزُرگوں کو اُس کے پاس جمع کِیا۔61xاِس لِئے دیکھ مَیں تُجھے تیرے باپ دادا کے ساتھ مِلا دُوں گا اور تُو اپنی گور میں سلامتی سے اُتار دِیا جائے گا اور اُن سب آفتوں کو جو مَیں اِس مقام پر نازِل کرُوں گا تیری آنکھیں نہیں دیکھیں گی ۔ سو وہ یہ خبر بادشاہ کے پاس لائے۔l5Sxچُونکہ تیرا دِل نرم ہے اور جب تُو نے وہ بات سُنی جو مَیں نے اِس مقام اور اِس کے باشِندوں کے حق میں کہی کہ وہ تباہ ہو جائیں گے اور لَعنتی بھی ٹھہریں گے تو تُو نے خُداوند کے آگے عاجِزی کی اور اپنے کپڑے پھاڑے اور میرے آگے رویا ۔ سو مَیں نے بھی تیری سُن لی ۔ خُداوند فرماتا ہے۔E4xلیکن شاہِ یہُودا ہ سے جِس نے تُم کو خُداوند سے دریافت کرنے کو بھیجا ہے یُوں کہنا کہ خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جو باتیں تُو نے سُنی ہیں اُن کے بارے میں یہ ہے کہ۔B3xکیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلایا تاکہ اپنے ہاتھوں کے سب کاموں سے مُجھے غُصّہ دِلائیں ۔ سو میرا قہر اِس مقام پر بھڑکے گااور ٹھنڈا نہ ہو گا۔&2Gxکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِس کِتاب کی اُن سب باتوں کے مُطابِق جِن کو شاہِ یہُودا ہ نے پڑھا ہے اِس مقام پر اور اِس کے سب باشِندوں پر بلا نازِل کرُوں گا۔S1!xاُس نے اُن سے کہا خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اُس شخص سے جِس نے تُم کو میرے پاس بھیجا ہے کہنا۔09xتب خِلقیاہ کاہِن اور اخی قا م اور عکبور اور سافن اور عسا یاہ خُلد ہ نبِیّہ کے پاس گئے جو توشہ خانہ کے داروغہ سلُو م بِن تِقوہ بِن خرخس کی بِیوی تھی (یہ یروشلیِم میں مِشنہ نامی محلّہ میں رہتی تھی) ۔ سو اُنہوں نے اُس سے گُفتگُو کی۔ /x یہ کِتاب جو مِلی ہے اِس کی باتوں کے بارے میں تُم جا کر میری اور سب لوگوں اور سارے یہُودا ہ کی طرف سے خُداوند سے دریافت کرو کیونکہ خُداوند کا بڑا غضب ہم اِسی سبب سے بھڑکا ہے کہ ہمارے باپ دادا نے اِس کِتاب کی باتوں کو نہ سُنا کہ جو کُچھ اُس میں ہمارے بارے میں لِکھا ہے اُس کے مُطابِق عمل کرتے۔./x اور بادشاہ نے خِلقیاہ کاہِن اور سافن کے بیٹے اخی قا م اور مِیکایا ہ کے بیٹے عکبور اور سافن مُنشی اور عسا یاہ کو جو بادشاہ کا مُلازِم تھا یہ حُکم دِیا کہ۔-yx جب بادشاہ نے تَورَیت کی کِتاب کی باتیں سُنِیں تو اپنے کپڑے پھاڑے۔j,Ox اورسافن مُنشی نے بادشاہ کو یہ بھی بتایا کہ خِلقیاہ کاہِن نے ایک کِتاب میرے حوالہ کی ہے اور سافن نے اُسے بادشاہ کے حضُور پڑھا۔K+x اور سافن مُنشی بادشاہ کے پاس آیا اور بادشاہ کو خبر دی کہ تیرے خادِموں نے وہ نقدی جو ہَیکل میں مِلی لے کر اُن کارگُذاروں کے ہاتھ میں سپُرد کی جو خُداوند کے گھر کی نِگرانی رکھتے ہیں۔ *;xاور سردار کاہِن خِلقیاہ نے سافن مُنشی سے کہا کہ مُجھے خُداوند کے گھر میں تَورَیت کی کِتاب مِلی ہے اور خِلقیاہ نے وہ کِتاب سافن کو دی اور اُس نے اُس کو پڑھا۔j)Oxلیکن اُن سے اُس نقدی کا جو اُن کے ہاتھ میں دی جاتی تھی کوئی حِساب نہیں لِیا جاتا تھا اِس لِئے کہ وہ امانت داری سے کام کرتے تھے۔d(Cxیعنی بڑھیوں اور راجوں اور مِعماروں کو دیں اور ہَیکل کی مرمّت کے لِئے لکڑی اور تراشے ہُوئے پتّھروں کے خرِیدنے پر خرچ کریں۔S'!xاور وہ اُسے اُن کارگُذاروں کو سَونپ دیں جو خُداوند کے گھر کی نِگرانی رکھتے ہیں اور یہ لوگ اُسے اُن کارِیگروں کو دیں جو خُداوند کے گھر میں کام کرتے ہیں تاکہ ہَیکل کی دراڑوں کی مرمّت ہو۔ & xکہ تُو خِلقیاہ سردار کاہِن کے پاس جا تاکہ وہ اُس نقدی کو جو خُداوند کے گھر میں لائی جاتی ہے اور جِسے دربانوں نے لوگوں سے لے کر جمع کِیا ہے گِنے۔x%kxاور یُوسیا ہ بادشاہ کے اٹھارھویں برس اَیسا ہُؤا کہ بادشاہ نے سافن بِن اصلیا ہ بِن مسُلاّ م مُنشی کو خُداوند کے گھر کو بھیجا اور کہا۔u$exاُس نے وہ کام کِیا جو خُداوند کی نِگاہ میں ٹِھیک تھا اور اپنے باپ داؤُد کی سب راہوں پر چلا اور دہنے یا بائیں ہاتھ کو مُطلق نہ مُڑا ۔# xجب یُوسیا ہ سلطنت کرنے لگا تو آٹھ برس کا تھا ۔ اُس نے اِکتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام جدِید ہ تھا جو بُصقتی عدایا ہ کی بیٹی تھی۔4"cxاور وہ اپنی گور میں عُزّا کے باغ میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا یُوسیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔E!xاور امُون کے باقی کام جو اُس نے کِئے سو کیا وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔$ Cxلیکن اُس مُلک کے لوگوں نے اُن سب کو جِنہوں نے امُون بادشاہ کے خِلاف سازِش کی تھی قتل کِیا اور مُلک کے لوگوں نے اُس کے بیٹے یُوسیا ہ کو اُس کی جگہ بادشاہ بنایا۔-Uxاور امُون کے خادِموں نے اُس کے خِلاف سازِش کی اور بادشاہ کو اُسی کے قصر میں جان سے مار دِیا۔1xاور اُس نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو ترک کِیا اور خُداوند کی راہ پر نہ چلا۔Z/xاور وہ اپنے باپ کی سب راہوں پر چلا اور اُن بُتوں کی پرستِش کی جِن کی پرستِش اُس کے باپ نے کی تھی اور اُن کوسِجدہ کِیا۔xاور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی جَیسے اُس کے باپ منسّی نے کی تھی۔ G~}*|kzyyIxxxZx*wwXvvv,uptt|sssAsrqqpp,ooonnnnonmcmlkjjOii>hhEggfmedd crbvaa2`_^^^8]]:\[mZZ}YY*XXPWWVUUUyTT S-RR QPcOSNqMMLKKTJJ4II.HGG[FFUEEPDCCBB~AA?@??S>>R=q<;:99J8_7j76655<44O3322E11H0T//.[-,,g+**)((d'&%=$##g"!!T bmF>\;R 0 Z GH05GjJM اور اُن کے آبائی خاندانوں کے بھائی یہ ہیں ۔ مِیکائیل اور مُسلاّ م اور سبعہ اور یُور ی اور یعکا ن اور زِیع اور عِبر ۔ یہ ساتوں۔|Iq اوّل یُوایل تھا اور سافم دُوسرا اور یعنَی اور سافط بسن میں تھے۔yHk اور بنی جد اُن کے مُقابِل مُلکِ بسن میں سلکہ تک بسے ہُوئے تھے۔G! اور ساؤُل کے ایّام میں اُنہوں نے ہاجِریوں سے لڑائی کی جو اُن کے ہاتھ سے قتل ہُوئے اور وہ جِلعاد کے مشرِق کے سارے عِلاقہ میں اُن کے ڈیروں میں بس گئے۔{Fo اور مشرِق کی طرف دریایِ فرات سے بیابان میں داخِل ہونے کی جگہ تک بسا ہُؤا تھا کیونکہ مُلکِ جِلعاد میں اُن کے چَوپائے بُہت بڑھ گئے تھے۔ Eاوربالع بِن عزز بِن سمع بِن یُوایل ۔ وہ عروعیر میں نبُو اور بعل معُون تک۔bD=اور اُس کے بھائی اپنے اپنے گھرانے کے مُطابِق جب اُن کی اَولاد کا نسب نامہ لِکھا گیا یہ تھے ۔ سردار یعی ایل اور زکرِ یّاہ۔FCبعل کا بیٹا بئِیر ہ جِس کو اسُور کا بادشاہ تِلگات پِلناصر اسِیرکر کے لے گیا۔ وہ رُوبِینیوں کا سردار تھا۔ B سِمعی کا بیٹا مِیکا ہ ۔ مِیکا ہ کا بیٹا رِیایا ہ ۔ رِیا یاہ کا بیٹا بعل۔%ACیُوایل کے بیٹے یہ ہیں ۔ اُس کا بیٹا سمعیا ہ ۔ سمعیا ہ کا بیٹا جوُج ۔ جُوج کا بیٹا سِمعی۔@)سو اِسرائیل کے پہلوٹھے رُوبِن کے بیٹے یہ ہیں ۔ حنُوک اور فلُّو حصرو ن اور کرمی۔R?کیونکہ یہُودا ہ اپنے بھائِیوں سے زورآور ہو گیا اور سردار اُسی میں سے نِکلا لیکن پہلوٹھے کا حق یُوسُف کا ہُؤا)۔D> اور اِسرائیل کے پہلوٹھے رُوبِن کے بیٹے (کیونکہ وہ اُس کا پہلوٹھا تھا لیکن اِس لِئے کہ اُس نے اپنے باپ کے بِچَھونے کو ناپاک کِیا تھا اُس کے پہلوٹھے ہونے کا حق اِسرائیل کے بیٹے یُوسُف کی اَولاد کو دِیا گیا تاکہ نسب نامہ پہلوٹھے پَن کے مُطابِق نہ ہو۔7=g+اور اُنہوں نے اُن باقی عمالِیقیوں کو جو بچ رہے تھے قتل کِیا اور آج کے دِن تک وہِیں بسے ہُوئے ہیں۔ <9*اور اُن میں سے یعنی شمعُو ن کے بیٹوں میں سے پانچ سَو مَرد کوہِ شعِیر کو گئے اور یسعی کے بیٹے فلطیا ہ اور نعر یاہ اور رِفایا ہ اور عُزّی ایل اُن کے سردار تھے۔N;)اور وہ جِن کے نام لِکھے گئے ہیں شاہِ یہُودا ہ حِزقِیاہ کے ایّام میں آئے اور اُنہوں نے اُن کے پڑاؤ پر حملہ کِیا اور معُونِیم کو جو وہاں مِلے قتل کِیا اَیسا کہ وہ آج کے دِن تک نابُود ہیں اور اُن کی جگہ رہنے لگے کیونکہ اُن کے گلّوں کے لِئے وہاں چراگاہ تھی۔w:g(وہاں اُنہوں نے اچّھی اور سُتھری چراگاہ پائی اور مُلک وسِیع اور چَین اور سُکھ کی جگہ تھا کیونکہ حام کے لوگ قدِیم سے اُس میں رہتے تھے۔*9M'اور وہ جدُور کے مدخل تک یعنی اُس وادی کے مشرِق تک اپنے گلّوں کے لِئے چراگاہ ڈُھونڈنے گئے۔.8U&یہ جِن کے نام مذکُور ہُوئے اپنے اپنے گھرانے کے سردار تھے اور اِن کے آبائی خاندان بُہت بڑھے۔~7u%اور زیزا بِن شِفعی بِن الوُّن بِن یدایا ہ بِن سِمر ی بِن سمعیا ہ۔26]$اور اِلیُوعَینی اور یعقُوبہ اور یسُوخا یہ اور عسا یاہ اور عدیئیل اور یسِیمِئیل اور بِنایا ہ۔y5k#اور یُو ایل اور یاہُو بِن یُوسیِبیا ہ بِن شِرایاہ بِن عسیئیل۔W4'"اورمِسوبا ب یمِلیک اور یُوشہ بِن امصِیا ہ۔L3!اور اُن کے سب دیہات بھی جو بعل تک اُن شہروں کے آس پاس تھے ۔ یہ اُن کے رہنے کے مقام تھے اور اُن کے نسب نامے ہیں۔25 اور اُن کے گاؤں ۔ عَیطا م اور عَین اور رِمُّو ن اور توکن اور عسن ۔ یہ پانچ شہر تھے۔U1#اور بَیت مرکبو ت اور حصر سُوسِیم اور بَیت برا ئی اور شعرِیم میں رہتے تھے ۔ داؤُد کی سلطنت تک یِہی اُن کے شہر تھے۔G0اور بتُوایل اور حُرمہ اور صِقلاج۔ {1اور ساؤُل مَر گیا اور بعلحنا ن بِن عکبور اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔<= s0اور شملہ مَر گیا اور ساؤُل جو دریایِ فرات کے پاس کے رحوبو ت کا باشِندہ تھا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔< {/اور ہدد مَر گیا اور شملہ جو مسرِ قہ کا تھا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔x; k.اور حشام مَر گیا اور ہددبِن بِدد جِس نے مِدیانیوں کو موآ ب کے مَیدان میں مارا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا اور اُس کے شہر کا نام عوِیت تھا۔: %-اور یُوباب مَر گیا اور حشام جو تیمان کے عِلاقہ کا تھا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔9 !,اور بالع مَر گیا اور یُوباب بِن زارح جو بُصرا ہی تھا اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔!8 =+اور جِن بادشاہوں نے مُلکِ ادُو م پر اُس وقت سلطنت کی جب بنی اِسرائیل پر کوئی بادشاہ حُکمران نہ تھا وہ یہ ہیں ۔ بالع بِن بعور ۔ اُس کے شہر کا نام دِنہا با تھا۔"7 ?*اور ایصر کے بیٹے بِلہان اور زعوان اور یعقان تھے اور عُوض اور اران دِیسان کے بیٹے تھے۔,6 S)اور عنہ کا بیٹا دِیسون تھا اور حمرا ن اور اِشبا ن اور یِترا ن اور کِرا ن دِیسون کے بیٹے تھے۔%5 E(بنی سوبل علیان اور مانحت عیبا ل سفی اور اونا م ہیں اور اَیّہ اور عنہ صبعو ن کے بیٹے تھے۔|4 s'اور حوری اور ہومام لوطان کے بیٹے تھے اور تِمنع لوطان کی بہن تھی۔3 9&اور بنی شعِیر لوطا ن اورسوبل اور صبعو ن اور عنہ اور دِیسو ن اور ایصر اور دِیسان ہیں۔S2 !%بنی رعُوایل نحت زارح سمّہ اور مِزّ ہ ہیں۔1 $بنی الِیفز تیمان اور اومر اور صفی اور جعتا م قنز اور تِمنع اور عمالِیق ہیں۔z0 o#بنی عیسَو الِیفز اور رعُوایل اور یعو س اور یعلا م اور قورح ہیں۔/  "اور ابرہام سے اِضحاق پَیدا ہُؤا ۔ بنی اِضحاق عیسَو اور اِسرائیل تھے۔+. Q!اور بنی مِدیان ۔ عیفہ اور عِفر اورحنُوک اور ابِیدا ع اور الد عا ہیں ۔ یہ سب بنی قطُورہ ہیں۔+- Q اور ابرہا م کی حرم قطُور ہ کے بیٹے یہ ہیں ۔ اُس کے بطن سے زِمرا ن اور یُقسان اور مِدان اور مِدیا ن اور اِسبا ق اور سُوخ پَیدا ہُوئے اور بنی یُقسان سبا اور ددان ہیں۔S, !یطُور نفِیس قِد مہ ۔ یہ بنی اِسمٰعیل ہیں۔R+ مِشما ع اور دُومہ اور مسا ۔ حدد اور تیمہ۔4* cاِن کی اَولاد یہ ہیں ۔ اِسمٰعیل کا پہلوٹھا نبایو ت ۔ اُس کے بعد قِیدا ر اور ادبِئیل اور مِبسا م۔Q) ابرہام کے بیٹے اِضحاق اور اِسمٰعیل تھے۔+( Sابرا م یعنی ابرہام۔)' Oسرُو ج نحُور تارح۔"& Aعِبر فلج رعُو۔$% Eسِم ارفکسد سلح۔$ اور اوفِیر اور حوِیلہ اور یُوبا ب پَیدا ہُوئے ۔ یہ سب بنی یُقطان ہیں۔A# اور عیبال اور ابی ماایل اورسبا۔G"  اور ہدُورا م اور اُوزال اور دِقلہ۔k! Qاور یُقطان سے المُوداد اور سلف اور حصرماو ت اور اِراخ۔a  =اور عِبر سے دو بیٹے پَیدا ہُوئے پہلے کا نام فلج تھا کیونکہ اُس کے ایّام میں زمِین بٹی اور اُس کے بھائی کا نام یُقطان تھا۔q ]اور ارفکسد سے سلح پَیدا ہُؤا اورسلح سے عِبر پَیدا ہُؤا۔0 [بنی سِم ۔ عیلام اور اسُور اور ارفکسد اور لُود اور ارا م اور عُوض اور حُول اور جتر اور مسک ہیں۔Y -اور اروادی اور صِماری اورحماتی پَیدا ہُوئے۔; sاور حوّی اور عرقی اور سِینی۔F اور یبُوسی اور اموری اور جِرجاشی۔d C اور کنعا ن سے صَیدا جو اُس کا پہلوٹھا تھا اور حِتّ۔  اور فترُوسی اور کسلوُحی(جِن سے فِلستی نِکلے) اور کفتُوری پَیدا ہُوئے۔f G اور مِصر سے لُودی اور عنامی اور لِہابی اور نفتُوحی۔  اور کُو ش سے نمرُود پَیدا ہُؤا ۔ زمِین پر پہلے وُہی بہادُری کرنے لگا۔8 k اور بنی کُوش ۔ سبا اور حوِیلہ اور سبتہ اور رعما ہ اور سبتکہ ہیں ۔ اور بنی رعماہ ۔ سبا اور ددان ہیں۔V 'بنی حام ۔ کُو ش اور مِصر فوط اور کنعا ن ہیں۔o Yاور بنی یاوان ۔ الِیسہ اورترسِیس ۔ کِتّی اور دودانی ہیں۔^ 7اور بنی جُمر ۔ اشکناز اور رِیفت اور تُجرمہ ہیں۔ 1بنی یافت ۔ جُمر اور ماجُو ج اور مادَ ی اور یاوان اور تُوبل اور مسک اور تِیراس ہیں۔0 ]نُوح سِم حام اور یافت۔- Wحنُوک متُو سِلح لمک۔3 cقِینان مَہلل ایل یارِد۔" Cآد م سیت انُوس۔ xاور اُس کو عُمر بھر بادشاہ کی طرف سے وظِیفہ کے طَور پر ہر روز رسد مِلتی رہی۔ )xسو وہ اپنے قَیدخانہ کے کپڑے بدل کر عُمر بھر برابر اُس کے حضُور کھانا کھاتا رہا۔_ 9xاور اُس کے ساتھ مِہر سے باتیں کِیں اور اُس کی کُرسی اُن سب بادشاہوں کی کُرسِیوں سے جو اُس کے ساتھ بابل میں تھے بُلند کی۔ ;xاور یہُو یاکِین شاہِ یہُودا ہ کی اسِیری کے سَینتِیسویں برس کے بارھویں مہِینے کے ستائِیسویں دِن اَیسا ہُؤا کہ شاہِ بابل اوِیل مُرود ک نے اپنی سلطنت کے پہلے ہی سال یہُو یاکِین شاہِ یہُودا ہ کو قَیدخانہ سے نِکال کر سرفراز کِیا۔; qxتب سب لوگ کیا چھوٹے کیا بڑے اور جتھوں کے سردار اُٹھ کر مِصر کو چلے گئے کیونکہ وہ کسدیوں سے ڈرتے تھے۔)Mxمگر ساتویں مہِینے اَیسا ہُؤا کہ اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ بِن الِیسمع جو بادشاہ کی نسل سے تھا اپنے ساتھ دس مَرد لے کر آیا اور جِدلیا ہ کو اَیسا مارا کہ وہ مَر گیا اور اُن یہُودیوں اور کسدیوں کو بھی جو اُس کے ساتھ مِصفاہ میں تھے قتل کِیا۔%Exاور جِدلیا ہ نے اُن سے اور اُن کی سِپاہ سے قَسم کھا کر کہا کسدیوں کے مُلازِموں سے مت ڈرو ۔ مُلک میں بسے رہو اور شاہِ بابل کی خِدمت کرو اور تُمہاری بھلائی ہو گی۔ D~}|{{{yxwwvutMr@qqypp(oonnmvllkkjriiJhhdggfpee7dydctbb|aaC`}_)^P]]]8\\[[[R[ ZZYYY,XVV"UTTSSR|QQPONMLL8K'JyII HGFF8EE7DCC BA@@n?>K=<<;(:9F8<7o6v5p44h32100k//--,+\**:)('5&&3%%*$$<##X""!: _bg?%kr2(|9KVH@16Ec  7  C;3=$A اور لاویوں میں سے یہ تھے ۔ سمعیا ہ بِن حسوب بِن عزرِیقا م بِن حسبیا ہ بنی مراری میں سے۔r] اور اُن کے بھائی اپنے آبائی خاندانوں کے رئِیس ایک ہزار سات سَو ساٹھ تھے جو خُدا کے گھر کی خِدمت کے کام کے لِئے بڑے قابِل آدمی تھے۔X) اور عدایا ہ بِن یرُوحا م بِن فشحُور بِن ملکیاہ اورمعسی بِن عدیئیل بِن یحزیرا ہ بِن مُسلاّ م بِن مسلمیت بِن اِمّیر۔=s اور عزریا ہ بِن خِلقیاہ بِن مُسلاّ م بِن صدُو ق بِن مرایو ت بِن اخِیطو ب جو خُدا کے گھر کا ناظِم تھا۔hI اور کاہِنوں میں سے یدعیا ہ اور یہُویرِ یب اور یکِین۔ اور اُن کے بھائی جو اپنے نسب ناموں کے مُطابِق نَو سَو چھپّن تھے ۔ یہ سب مَرد اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُطابِق آبائی خاندانوں کے سردار تھے۔B} اور ابنیا ہ بِن یرُو حام اور ایلا بِن عُزّی بِن مِکر ی اور مُسلاّ م بِن سفطیا ہ بِن رعوا یل بنِ ابنیا ہ۔  اور بنی بِنیمِین میں سے سلُّو بِن مُسلاّ م بِن ہُوداویا ہ بِن ہسینُوآ ہ۔o~W اور بنی زارح میں سے یعوا یل اور اُن کے چھ سَو نوّے بھائی۔t}a اور سیلانیوں میں سے عسایا ہ جو پہلوٹھا تھا اور اُس کے بیٹے۔1|[ عُوتی بِن عمِّیہُود بِن عُمر ی بِن اِمر ی بِن بانی جو فار ص بِن یہُودا ہ کی اَولاد میں سے تھا۔W{' اور یروشلیِم میں بنی یہُوداہ میں سے اور بنی بنیمِین میں سے اور بنی افرائِیم اور منسّی میں سے یہ لوگ رہنے لگے یعنی۔=zs اور وہ جو پہلے اپنی مِلکِیّت اور اپنے شہروں میں بسے سو اِسرائیلی اور کاہِن اور لاوی اور نتیِنم تھے۔y 1 پس سارا اِسرا ئیل نسب ناموں کے مُطابِق جو اِسرا ئیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں درج ہیں گِنا گیا اور یہُودا ہ اپنے گُناہوں کے سبب سے اسِیرہو کر بابل کو گیا۔~xu(اور اَولا م کے بیٹے زبردست سُورما اور تِیرانداز تھے اور اُس کے بُہت سے بیٹے اور پوتے تھے جو ڈیڑھ سَو تھے ۔ یہ سب بنی بِنیمِین میں سے تھے۔/wW'اور اُس کے بھائی عیشق کے بیٹے یہ ہیں ۔ اُس کا پہلوٹھا اَولا م ۔ دُوسرا یعو س ۔ تِیسرا الیفلط۔rv]&اوراصیِل کے چھ بیٹے تھے جِن کے نام یہ ہیں ۔ عزریقا م بوکرُ و اور اِسمٰعیل اورسغریا ہ اور عبد یاہ اور حنان ۔ یہ سب اصیل کے بیٹے تھے۔Bu}%اور موضا سے بِنعہ پَیدا ہُؤا ۔ بِنعہ کا بیٹا رافعہ ۔ رافعہ کا بیٹا الیِعسہ اور الیِعسہ کا بیٹا اصیِل۔^t5$اور آخز سے یہُوعد ہ پَیدا ہُؤا اور یہُوعد ہ سے علمت اور عزماو ت اور زِمر ی پَیدا ہُوئے اور زِمر ی سے موضا پَیدا ہُؤا۔jsM#اور بنی مِیکاہ فِیتو ں اور ملک اور تار یع اور آخز تھے۔ry"اور یہُونتن کا بیٹا مریبعل تھا اور مریبعل سے مِیکا ہ پَیدا ہُؤا۔wqg!اور نیر سے قِیس پَیدا ہُؤا اور قِیس سے ساؤُل پَیداہُؤا اور ساؤُل سے یہُونتن اورملکِیشُو ع اور ابِیندا ب اور اشبعل پَیدا ہُوئے۔Pp اور مِقلو ت سے سِما ہ پَیدا ہُؤا اور وہ بھی اپنے بھائیوں کے ساتھ یروشلیِم میں اپنے بھائیوں کے سامنے رہتے تھے۔8okاور جدور اور اخیو اور زکر۔}nsاور اُس کا پہلوٹھا بیٹا عبدو ن اور صُور اورقِیس اور بعل اور ندب۔mاور جِبعو ن میں جِبعو ن کا باپ رہتا تھا جِس کی بِیوی کا نام معکہ تھا۔!l;یہ اپنی پُشتوں میں آبائی خاندانوں کے سردار اور رئِیس تھے اور یروشلیِم میں رہتے تھے۔fkEاور یعرسیاہ اور الیاہ اور زِکر ی جو بنی یروحام ہیں۔Kjاورسمسر ی اور شحاریا ہ اور عتالیا ہ۔Siاور یفد یاہ اور فنُوا یل جو بنی شاشق ہیں۔Nhاور حنانیا ہ اور عیلا م اور عنتو تیاہ۔@g{اور عبدو ن اور زِکر ی اور حنان۔@f{اور اِسفان اور عِبر اور الیئل۔eeCاور عدایا ہ اور برایا ہ اورسِمرا ت جو بنی سمعی ہیں۔@d{اور العینی اور ضلتی اور الیئل۔@c{اور یقیِم اور زِکر ی اور زبد ی۔fbEاور یسمر ی اور یزلیا ہ اور یُوبا ب جو بنی الفعل ہیں۔Za-اور زبد یاہ اور مُسلاّ م اور حِز قی اور حِبر۔j`Mاور مِیکاا یل اور اِسفاہ اور یُوخا جو بنی برِیعہ ہیں۔=_uاور زبد یاہ اور عراد اور عدر۔=^uاور اخیُو ۔ شاشق اور یریمو ت۔u]c اور برِیعہ اور سمعہ بھی جو ایّلُو ن کے باشِندوں کے درمِیان آبائی خاندانوں کے سردار تھے اور جِنہوں نے جات کے باشِندوں کو بھگا دِیا۔6\e اور بنی الفعل عِبر اور مِشعا م اور سامر تھے۔اِسی نے اُونو اور لُد اور اُس کے دیہات کو آباد کِیا۔^[5 اور حُوسِیم سے ابِیطو ب اور الفعل پَیدا ہُوئے۔5Zc اور یعُو ض اور سکیا ہ اور مِرمہ پَیدا ہُوئے ۔ یہ اُس کے بیٹے تھے جو آبائی خاندانوں کے سردار تھے۔ Y  اور اُس کی بِیوی ہُود س کے بطن سے یُوبا ب اور ضِبیہ اور میسا اور ملکا م۔GXاورسحریم سے موآ ب کے مُلک میں اپنی دونوں بِیویوں حُوسِیم اور بعرا ہ کو چھوڑ دینے کے بعد لڑکے پَیدا ہُوئے۔LWیعنی نعما ن اور اخیاہ اور جِیرا ۔ یہ اِن کو اسِیر کر کے لے گیا تھا اور اُس سے عُزّا اور اخیِحُود پَیدا ہُوئے۔wVgاور اہُود کے بیٹے یہ ہیں ۔ یہ جِبع کے باشِندوں کے درمِیان آبائی خاندانوں کے سردار تھے اور اِن ہی کو اسِیر کر کے مناحَت کو لے گئے تھے۔PUاور جِیرا اور سفُوفا ن اور حُورا م تھے۔FTاور ابِیسو ع اور نعما ن اور اخو ح۔^S5اور بالع کے بیٹے ادّار اور جِیرا اور ابِیہُود۔?Ryچَوتھا نُوحہ اور پانچواں رفا۔Q %اور بِنیمِین سے اُس کا پہلوٹھا بالع پَیدا ہُؤا ۔ دُوسرا اَشبیل تِیسرا اخر خ۔bP=(یہ سب بنی آشر اپنے آبائی خاندانوں کے رئِیس ۔ چِیدہ اور زبردست سُورما اور امِیروں کے سردار تھے ۔ اُن میں سے جو اپنے نسب نامہ کے مُطابِق جنگ کرنے کے لائِق تھے وہ شُمار میں چھبِّیس ہزار جوان تھے۔ZO-'اور بنی عُلّہ ارخ اور حنی ا یل اور رضیاہ تھے۔XN)&اوربنی یتر۔ یفُنّہ اور فِسفا ہ اور ارا تھے۔lMQ%بصر اور ہُود اور سمّا اورسلسہ اور اِترا ن اوربیرا تھے۔rL]$اور بنی صوفح سوح اورحرنفر اور سُوعل اور بیر ی اور اِمرا ہ۔K{#اور اُس کے بھائی ہِیلم کے بیٹے صو فح اور اِمنع اور سلس اور عمل تھے۔fJE"اور بنی سامراخی اور روہجہ اور یحُبّہ اور ارا م تھے۔zIm!اور بنی یفلِیط فاسا ک اور بمہا ل اور عسوا ت۔ یہ بنی یفلِیط ہیں۔H  اور حِبر سے یفلِیط اور سومر اور خوتام اور اُن کی بہن سُوع پَیدا ہُوئے۔qG[اور برِیعہ کے بیٹے حِبر اور برزاو یت کا باپ ملکی ا یل تھے۔ F بنی آشر یہ ہیں ۔ یمنا اور اِسواہ اور اسوی اور برِیعہ اور اُن کی بہن سرح۔MEاور بنی منسّی کی حُدُود کے پاس بَیت شا ن اور اُس کے دیہات ۔ تعناک اور اُس کے دیہات ۔ مجِدّو اور اُس کے دیہات ۔ دور اور اُس کے دیہات تھے ۔ اِن میں یُوسف بِن اِسرا ئیل کے بیٹے رہتے تھے۔PDاور اُن کی مِلکِیّت اور بستیاں یہ تِھیں ۔ بیت ا یل اور اُس کے دیہات اور مشرِق کی طرف نعرا ن اور مغرِب کی طرف جزر اور اُس کے دیہات اورسِکم بھی اور اُس کے دیہات عزّہ اور اُس کے دیہات تک۔]C3الِیسمع کا بیٹا نُون ۔ نُون کا بیٹا یہُو سُوع۔Bتحن کا بیٹا لعدا ن ۔ لعدا ن کا بیٹا عمِّیہُود ۔عمِّیہُود کا بیٹا الِیسمع۔ Aاور اُس کا بیٹا رفح اور رسف بھی اور اُس کا بیٹا تلاح اورتلاح کا بیٹا تحن۔#@?(اور اُس کی بیٹی سراہ تھی جِس نے نشیب اور فراز کے بَیت حورو ن اور عُزّن سراہ کو بنایا)۔?اور وہ اپنی بِیوی کے پاس گیا اور وہ حامِلہ ہُوئی اور اُس کے ایک بیٹا ہُؤا اور افرائِیم نے اُس کا نام بریعہ رکھّا کیونکہ اُس کے گھر پر آفت آئی تھی۔1>[اور اُن کا باپ اِفرائِیم بُہت دِنوں تک ماتم کرتا رہا اور اُس کے بھائی اُسے تسلّی دینے کو آئے۔@=yتحت کا بیٹا زبد ۔ زبد کا بیٹا سُوتلح تھا اور عزر اور اِلیعد بھی جِن کو جات کے لوگوں نے جو اُس مُلک میں پَیدا ہُوئے تھے مار ڈالا کیونکہ وہ اُن کی مواشی لے جانے کو اُتر آئے تھے۔[</اور بنی افرائیم یہ ہیں ۔سُوتلح ۔ سُوتلح کا بیٹا برد ۔ برد کا بیٹا تحت ۔ تحت کا بیٹا الِیِعد ہ ۔ الِیِعد ہ کا بیٹا تحت۔y;kاور بنی سمِیدع یہ ہیں ۔ اخیا ن اورسِکم اور لِقحی اور انِیعا م۔ : اور اُس کی بہن ہَمُّولِکت سے اِشہُود اور ابِیعزر اور محلہ پَیدا ہُوئے۔ 9اور اَولا م کا بیٹا بدان تھا ۔ یہ جِلعاد بِن مکِیر بِن منسّی کے بیٹے تھے۔8اور مکِیر کی بِیوی معکہ کے ایک بیٹا ہُؤا اور اُس نے اُس کا نام فرس رکھّا اور اُس کے بھائی کا نام شر س تھا اور اُس کے بیٹے اَولا م اور رقم تھے۔7{اور مکِیر نے حُفِّیم اورسُفِّیم کی بہن کو جِس کا نام معکہ تھا بیاہ لِیا) اور دُوسرے کا نام صِلافحاد تھا اور صِلافحاد کے پاس بیٹیاں تِھیں۔L6بنی منسّی یہ ہیں اسر ی ایل جو اُس کی بِیوی کے بطن سے تھا (اُس کی ارامی حرم سے جِلعاد کا باپ مکِیر پَیدا ہُؤا۔5} بنی نفتالی یہ ہیں ۔ یحصی ایل اور جُونی اور یصر اور سلُوم بنی بِلہہ۔4w اورسُفِّیم اور حُفِّیم عِیر کے بیٹے اور حشِیم اِحیر کا بیٹا تھا۔3} یہ سب یدع ایل کے بیٹے جو اپنے آبائی خاندانوں کے سردار اور زبردست سُورما تھے ستّرہ ہزار دو سَو تھے جو لشکر کے ساتھ جنگ پر جانے کے لائِق تھے۔u2c اور یدع ا یل کا بیٹا بِلحا ن تھا اور بنی بِلحان یہ ہیں ۔ یعو س اور بِنیمِین اور اہُود اور کنعا نہ اور زَیتا ن اور ترسِیس اور اخی سحر۔I1  اِن کی نسل کے لوگ نسب نامہ کے مُطابِق بِیس ہزار دو سَو زبردست سُورما اور اپنے آبائی خاندانوں کے سردار تھے۔0اور بنی بکر یہ ہیں ۔ زِمیر ہ اور یُوآ س اور الِیعزر اور الیوعینی اور عُمر ی اور یریمو ت اور ابیا ہ اور عنتوت اور علامت ۔ یہ سب بکر کے بیٹے تھے۔i/Kاور بنی بالع اِصبُو ن اور عُزّی اور عُزّی ا یل اور یریمو ت اور عِیر ی ۔ یہ پانچوں ۔ یہ اپنے آبائی خاندانوں کے سردار اور زبردست سُورما تھے اور نسب نامہ کے حِساب کے مُطابِق بائِیس ہزار چَونتِیس تھے۔r.]بنی بِنیمِین یہ ہیں ۔ بالع اور بکر اور یدیعیل ۔ یہ تِینوں۔T-!اور اُن کے بھائی اِشکار کے سب گھرانوں میں زبردست سُورما تھے اور نسب نامہ کے حِساب کے مُطابِق کُل ستاسی ہزار تھے۔8,iاور اُن کے ساتھ اپنی اپنی پُشت اور اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُطابِق جنگی لشکر کے دَل تھے جِن میں چھتِّیس ہزار جوان تھے کیونکہ اُن کے ہاں بُہت سی بِیوِیاں اور بیٹے تھے۔ +اور عُزّی کا بیٹا اِزراخیا ہ تھا اور اِزراخیا ہ کے بیٹے یہ ہیں ۔ میکا ئیل اور عبد یاہ اور یُوا یل اور یسیّا ہ ۔ یہ پانچوں ۔ یہ سب کے سب سردار تھے۔*+اور بنی تولع ۔ عُزّی اور رِفایا ہ اور یری ا یل اور یحمی اور اِبسا م اور سموا یل جو تولع یعنی اپنے آبائی خاندانوں کے سردار تھے ۔ وہ اپنے زمانہ میں زبردست سُورما تھے اور داؤُد کے ایّام میں اُن کا شُمار بائِیس ہزار چھ سَو تھا۔) اور بنی اِشکاریہ ہیں ۔ تولع اور فُوّہ اور یسُوب اورسمرو ن یہ چاروں۔u(cQاور حسبو ن اور اُس کی نواحی اور یعزیر اور اُس کی نواحی مِلی۔%'CPاور جد کے قبِیلہ میں سے راما ت اور اُس کی نواحی جِلعاد میں اور محنایم اور اُس کی نواحی۔n&UOاور قدِیما ت اور اُس کی نواحی اور مفعت اور اُس کی نواحی۔%Nیریحُو کے نزدِیک یَرد ن کے پار یعنی یَرد ن کی مشرِق کی طرف رُو بِن کے قبِیلہ میں سے بیابان میں بصر اور اُس کی نواحی اور یہصہ اور اُس کی نواحی۔N$Mباقی لاویوں یعنی بنی مِراری کو زبُولُون کے قبِیلہ میں سے رِمّو ن اور اُس کی نواحی اور تبُور اور اُس کی نواحی۔i#KLاور نفتا لی کے قبِیلہ میں سے قادِ س اور اُس کی نواحی گلِیل میں اورحمُّو ن اور اُس کی نواحی اور قریتائم اور اُس کی نواحی مِلی۔k"OKاور حقُو ق اور اُس کی نواحی اور رحو ب اور اُس کی نواحی۔ !Jاور آشر کے قبِیلہ میں سے مسل اور اُس کی نواحی اور عبدو ن اور اُس کی نواحی۔m SIاور رامات اور اُس کی نواحی اور عانِیم اور اُس کی نواحی۔%Hاور اِشکار کے قبِیلہ میں سے قادِ س اور اُس کی نواحی ۔ دابر ات اور اُس کی نواحی۔U#Gبنی جیرسوم کو منسّی کے آدھے قبِیلہ کے خاندان میں سے جولا ن اور اُس کی نواحی بسن میں اور عستارا ت اور اُس کی نواحی۔[/Fاور منسّی کے آدھے قبِیلہ میں سے عانیر اور اُس کی نواحی اور بِلعا م اور اُس کی نواحی بنی قِہات کے باقی خاندان کو مِلی۔wEاور ایّلُو ن اور اُس کی نواحی اور جات رِمّو ن اور اُس کی نواحی دی۔|qDاور یُقمعا م اور اُس کی نواحی اور بَیت حَور ون اور اُس کی نواحی۔jMCاور اُنہوں نے اُن کو پناہ کے شہر دِئے یعنی افرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں سِکم اور اُس کی نواحی اور جزر بھی اور اُس کی نواحی۔*MBاور بنی قِہات کے بعض خاندانوں کے پاس اُن کی سرحدّوں کے شہر افرائِیم کے قبِیلہ میں سے تھے۔ Aاور اُنہوں نے بنی یہُوداہ کے قبِیلہ اور بنی شمعُون کے قبِیلہ اور بنی بِنیمِین کے قبِیلہ میں سے یہ شہر جِن کے نام مذکُور ہُوئے قُرعہ ڈال کر دِئے۔ta@سو بنی اِسرائیل نے لاویوں کو وہ شہر اُن کی نواحی سمیت دِئے۔?مِرار ی کے بیٹوں کو اُن کے گھرانوں کے مُوافِق رُوبِن کے قبِیلہ اور جد کے قبِیلہ اور زبُولُون کے قبِیلہ میں سے بارہ شہر قُرعہ ڈال کر دِئے گئے۔&E>اور جیر سوم کے بیٹوں کو اُن کے گھرانوں کے مُوافِق اِشکار کے قبِیلہ اور آشر کے قبِیلہ اور نفتا لی کے قبِیلہ اور منسّی کے قبِیلہ سے جو بسن میں تھا تیرہ شہر مِلے۔6e=اور باقی بنی قِہات کو آدھے قبِیلہ یعنی منسّی کے آدھے قبِیلہ میں سے دس شہر قُرعہ ڈال کر دِئے گئے۔<اور بِنیمِین کے قبِیلہ میں سے جِبع اور اُس کی نواحی اور علمت اور اُس کی نواحی اور عنتوت اور اُس کی نواحی ۔ اُن کے گھرانوں کے سب شہر تیرہ تھے۔lQ;اور عسن اور اُس کی نواحی اور بَیت شمس اور اُس کی نواحی۔mS:اور حَیلان اور اُس کی نواحی اور دبِیر اور اُس کی نواحی۔r]9اور بنی ہارُون کو اُنہوں نے پناہ کے شہر دِئے اور حبرُو ن اور لِبناہ بھی اور اُس کی نواحی اور یتِیر اور اِستمُو ع اور اُس کی نواحی۔}8لیکن اُس شہر کے کھیت اور اُس کے دیہات یفُنّہ کے بیٹے کالِب کو دِئے۔~u7اُنہوں نے یہُودا ہ کی زمِین میں حبرُو ن اور اُس کی نواحی کو دِیا۔ 6اور اُن کی حُدُود میں اُن کی چھاؤنیوں کے مُطابِق اُن کی سکُونت گاہیں یہ ہیں ۔ بنی ہارُون میں سے قِہاتیوں کے خاندانوں کو جِن کا قُرعہ اوّل نِکلا۔a ;5اخِیطو ب کا بیٹا صدُو ق ۔ صدُو ق کا بیٹا اخِیمعض۔ '4زراخیا ہ کا بیٹا مِرایو ت ۔ مِرایو ت کا بیٹا امریا ہ ۔ امریا ہ کا بیٹا اخِیطو ب۔  3ابِیسُو ع کا بیٹا بُقّی ۔ بُقّی کا بیٹا عُزّی ۔ عُزّی کا بیٹا زراخیا ہ۔D 2اور بنی ہارُو ن یہ ہیں ۔ ہارُو ن کا بیٹا الِیعزر ۔ الِیعزر کا بیٹا فِینحا س ۔ فِینحا س کا بیٹا ابِیسُو ع۔6e1لیکن ہارُو ن اور اُس کے بیٹے سوختنی قُربانی کے مذبح اور بخُور کی قُربان گاہ دونوں پر پاک ترِین مکان کی ساری خِدمت کو انجام دینے اور اِسرا ئیل کے لِئے کفّارہ دینے کے لِئے جَیسا جَیسا خُدا کے بندہ مُوسیٰ نے حُکم کِیا تھا قُربانی چڑھاتے تھے۔0اور اُن کے بھائی لاو ی بَیتُ اﷲ کے مسکن کی ساری خِدمت پر مُقرّر تھے۔S/بِن محلی بِن مُوشی بِن مِرار ی بِن لاو ی۔:o.بِن امصی بِن بانی بِن سامر۔M-بِن حسبیا ہ بِن امصِیا ہ بِن خِلقیاہ۔7g,اور بنی مِراری اُن کے بھائی بائیں ہاتھ کھڑے ہوتے تھے یعنی اَیتا ن بِن قِیسی بِن عبد ی بِن مُلو ک۔>w+بِن یحت بِن جیر سوم بِن لاو ی۔D*بِن اَیتا ن بِن زِمّہ بِن سِمعی۔?y)بِن اتنی بِن زارح بِن عدایا ہ۔M(بِن مِیکا ئیل بِن بعسیا ہ بِن ملکیاہ۔~-'اور اُس کا بھائی آسف جو اُس کے دہنے کھڑا ہوتا تھا یعنی آسف بِن برکیا ہ بِن سِمعا۔\}1&بِن اِضہار بِن قِہا ت بِن لاو ی بِن اِسرا ئیل۔T|!%بِن تحت بِن اِسِّیر بِن ابی آسف بِن قورح۔_{7$بِن اِلقانہ بِن یُوایل بِن عزریا ہ بِن صفنیا ہ۔Rz#بِن صُو ف بِن اِلقانہ بِن محت بِن عماسی۔^y5"بِن اِلقانہ بِن یرو حام ۔ بِن اِلی ایل بن تُوح۔Ux#!اور جو حاضِر رہتے تھے وہ اور اُن کے بیٹے یہ ہیں ۔ قِہاتیوں کی اَولاد میں سے ہَیما ن گوّیا بِن یُوایل بِن سمُوا یل۔Pw اور وہ جب تک سُلیما ن یروشلیِم میں خُداوند کا گھر بنوا نہ چُکا گِیت گا گا کر خَیمۂِ اِجتماع کے مسکن کے سامنے خِدمت کرتے رہے اور اپنی اپنی باری کے مُوافِق اپنے کام پر حاضِر رہتے تھے۔Bv}وہ جِن کو داؤُ دنے صندُوق کے ٹِھکانا پانے کے بعد خُداوند کے گھر میں گانے کے کام پر مُقرّر کِیا یہ ہیں۔u عُزّہ کا بیٹا سِمعا ۔سِمعا کا بیٹا حجِیّا ہ ۔ حجِیّاہ کا بیٹا عسا یاہ۔)tKبنی مِراری یہ ہیں ۔ محلی ۔محلی کا بیٹا لِبنی ۔ لِبنی کا بیٹا سِمعی ۔ سِمعی کا بیٹا عُزّہ۔fsEسمو ئیل کے بیٹوں میں پہلوٹھا یُوا یل دُوسرا ابیا ہ۔ rنحت کا بیٹا اِلِیاب ۔ اِلِیاب کا بیٹا یرو حام ۔ یرو حام کا بیٹا اِلقانہ۔ q9رہا اِلقانہ ۔ سو اِلقانہ کے بیٹے یہ ہیں یعنی اُس کا بیٹا صُو فی ۔ صُو فی کا بیٹا نحت۔^p5اور اِلقانہ کے بیٹے یہ ہیں ۔ عماسی اور اخیمو ت۔:omاِسِّیر کا بیٹا تحت ۔ تحت کا بیٹا اُوری ا یل ۔ اُوری ا یل کا بیٹا عُزّیاہ ۔ عُزّیاہ کا بیٹا ساؤُل۔nاسِّیر کا بیٹا اِلقانہ ۔ اِلقانہ کا بیٹا ابی آسف ۔ابی آسف کا بیٹا اسِّیر۔#m?بنی قِہات ۔ قِہا ت کا بیٹا عِمّیندا ب ۔ عِمّیندا ب کا بیٹا قورح ۔ قورح کا بیٹا اسِّیر۔%lCزِمّہ کا بیٹا یُوآ خ ۔ یُوآ خ کا بیٹا عِیدُو ۔ عِیدُو کا بیٹا زارح ۔ زارح کا بیٹا یتر ی۔kجیر سوم سے اُس کا بیٹا لِبنی ۔ لِبنی کا بیٹا یحت ۔ یحت کا بیٹا زِمّہ۔?jwمِرار ی کے بیٹے یہ ہیں ۔ محلی اور مُوشی اور لاویوں کے گھرانے اُن کے آبائی خاندانوں کے مُطابِق یہ ہیں۔yikاور بنی قِہات عمرا م اور اِضہار اور حبرُو ن اور عُزّی ایل تھے۔ghGاور جیر سوم کے بیٹوں کے نام یہ ہیں ۔ لِبنی اورسِمعی۔Wg'بنی لاوی ۔ جیر سوم ۔ قِہا ت اور مِرار ی ہیں۔Jf اور جب خُداوند نے نبُوکد نضر کے ہاتھ سے یہُودا ہ اور یروشلیِم کو جلاوطن کرایا تو یہُوصد ق بھی اسِیر ہو گیا۔ eاور عزر یاہ سے سِرایا ہ پَیدا ہُؤا اور سِرا یاہ سے یہُو صدق پَیدا ہُؤا۔d اورسلُوم سے خِلقیاہ پَیدا ہُؤا اور خِلقیاہ سے عزریا ہ پَیدا ہُؤا۔c} اور اخِیطو ب سے صدُو ق پَیدا ہُؤا اور صدُو ق سے سلُوم پَیدا ہُؤا۔ b  اور عزر یاہ سے امریا ہ پَیدا ہُؤا اور امریا ہ سے اخِیطو ب پَیدا ہُؤا۔Sa اور یُوحنا ن سے عزر یاہ پَیداہُؤا (یہ وہ ہے جو اُس ہَیکل میں جِسے سُلیما ن نے یروشلیِم میں بنایا تھا کاہِن تھا)۔ `  اور اخِیمعض سے عزر یاہ پَیدا ہُؤا اور عزر یاہ سے یُوحنا ن پَیدا ہُؤا۔_اور اخِیطو ب سے صدُو ق پَیدا ہُؤا اور صدُو ق سے اخِیمعض پَیدا ہُؤا۔^}مِرایو ت سے امریا ہ پَیدا ہُؤا اور امریا ہ سے اخِیطوب پَیداہُؤا۔ ] اور عُزّی سے زراخیا ہ پَیدا ہُؤا اور زراخیا ہ سے مِرایو ت پَیدا ہُؤا۔\}اور ابِیسُو ع سے بُقّی پَیدا ہُؤا اور بُقّی سے عُزّی پَیدا ہُؤا۔ [ الِیعزر سے فِینحا س پَیدا ہُؤا اور فِینحا س سے ابِیسُو ع پَیدا ہُؤا۔@Zyاورعمرا م کی اَولاد ۔ ہارُو ن اور مُوسیٰ اور مر یم اور بنی ہارُون ۔ ند ب اور ابیہُو الِیعزر اوراِ تمر۔qY[اور بنی قِہات عمرا م اور اضہار اور حبرُو ن اور عُزّی ا یل۔PX بنی لاوی جَیر سون قِہا ت اور مرار ی ہیں۔ W تب اِسرائیل کے خُدا نے اسُور کے بادشاہ پُول کے دِل کو اور اسُور کے بادشاہ تِلگات پِلنا صر کے دِل کو اُبھارا اور وہ اُن کو یعنی رُوبِینیوں اور جدّیوں اور منسّی کے آدھے قبِیلہ کو اسِیر کر کے لے گئے اور اُن کو خلح اور خابُور اور ہارا اور جَوزا ن کی ندی تک لے آئے ۔ یہ آج کے دِن تک وہِیں ہیں۔CVاور اُنہوں نے اپنے باپ دادا کے خُدا کی حُکم عدُولی کی اور جِس مُلک کے باشِندوں کو خُدا نے اُن کے سامنے سے ہلاک کِیا تھا اُن ہی کے دیوتاؤں کی پیرَوی میں اُنہوں نے زِناکاری کی۔LUاور اُن کے آبائی خاندانوں کے سردار یہ تھے ۔ عیفر اور یِسعی اور اِلیئیل ۔ عزرئییل یرمیا ہ اور ہُوداویاہ اور یحدایل جو زبردست سُورما اور نامور اور اپنے آبائی خاندانوں کے سردار تھے۔PTاور منسّی کے آدھے قبِیلہ کے لوگ مُلک میں بسے ۔ وہ بسن سے بعل حرمُو ن اور سنِیر اور حرمُو ن کے پہاڑ تک پَھیل گئے۔;Soکیونکہ بُہت سے لوگ قتل ہُوئے اِس لِئے کہ جنگ خُدا کی تھی اور وہ اسِیری کے وقت تک اُن کی جگہ بسے رہے۔Rاور وہ اُن کی مواشی لے گئے ۔ اُن کے اُونٹوں میں سے پچاس ہزار اور بھیڑ بکریوں میں سے ڈھائی لاکھ اور گدھوں میں سے دو ہزار اور آدمِیوں میں سے ایک لاکھ۔Qاور اُن سے مُقابلہ کرنے کے لِئے مدد پائی اور ہاجرِی اور سب جو اُن کے ساتھ تھے اُن کے حوالہ کِئے گئے کیونکہ اُنہوں نے لڑائی میں خُدا سے دُعا کی اور اُن کی دُعا قبُول ہُوئی اِس لِئے کہ اُنہوں نے اُس پر بھروسا رکھّا۔bP=یہ ہاجرِیوں اور یطُور اور نفِیس اور نود ب سے لڑے۔wOgاور بنی رُوبِن اور جدّیوں اور منسّی کے آدھے قبِیلہ میں سُورما یعنی اَیسے لوگ جو سِپر اور تیغ اُٹھانے کے قابِل اور تِیر انداز اور جنگ آزمُودہ تھے چوالِیس ہزار سات سَو ساٹھ تھے جو جنگ پر جانے کے لائِق تھے۔Nیہُودا ہ کے بادشاہ یُوتام کے ایّام میں اور اِسرائیل کے بادشاہ یرُبعا م کے ایّام میں اُن سبھوں کے نام اُن کے نسب ناموں کے مُطابِق لِکھے گئے۔DMاور وہ بسن میں جِلعاد اور اُس کے قصبوں اور شارُو ن کی ساری نواحی میں جہاں تک اُن کی حد تھی بسے ہُوئے تھے۔{Loاخی بِن عبدِیئیل بِن جُونی اِن کے آبائی خاندانوں کا سردار تھا۔8Kiیہ بنی ابیخیَل بِن حُور ی بِن یارُوآح بِن جِلعاد بِن مِیکائیل بِن یسِیسی بِن یحدُو بِن بُوز تھے۔ 8v~}}I{zzyx_wvvu0t`s{rqq%oo6nn mlkkajjiRh]gffeccWba`_;^f]\}ZZYUWUTTS RnQQ ONNLKJJ9IdGF;EJDsBAD@??>>b> ==L<<<@;;;\;:x:>99\988?77`6444322 1//c/...K-,{+)'&$$ #6"!k 7 v^k   ) = +P8Qاور الِیسمع ۔ اور بعلید ع اور الِیفالط۔;qاورنَوجہ اور نفج اور یفیعہ۔J اور اِبحار اور الِسُو ع اور الفالط۔Dاور اُس کے اُن بچّوں کے نام جو یروشلیِم میں پَیدا ہُوئے یہ ہیں ۔ سمّو ع اور سوبا ب اور ناتن اور سُلیما ن۔.Uاور داؤُ دنے یروشلیِم میں اَور عَورتیں بیاہ لِیں اور اُس سے اَور بیٹے بیٹیاں پَیدا ہُوئے۔!;اور داؤُ دجان گیا کہ خُداوند نے اُسے بنی اِسرائیل کا بادشاہ بنا کر قائِم کر دِیا ہے کیونکہ اُس کی سلطنت اُس کے اِسرائیلی لوگوں کی خاطِر مُمتاز کی گئی تھی۔k Qاور صُور کے بادشاہ حِیرا م نے داؤُ دکے پاس ایلچی اور اُس کے واسطے محلّ بنانے کے لِئے دیودار کے لٹّھے اور راج اور بڑھئی بھیجے۔ سو خُدا کا صندُوق عوبیدادُو م کے گھرانے کے ساتھ اُس کے گھر میں تِین مہِینے تک رہا اور خُداوند نے عوبیدادُو م کے گھر اور اُس کی سب چِیزوں کو برکت دی۔U# سو داؤُ د صندُوق کو اپنے ہاں داؤُ دکے شہر میں نہ لایا بلکہ اُسے باہر ہی باہر جاتی عوبیدادُ وم کے گھر میں لے گیا۔8i اور داؤُ داُس دِن خُدا سے ڈر گیا اور کہنے لگا کہ مَیں خُدا کے صندُوق کو اپنے ہاں کیونکر لاؤُں؟۔W' تب داؤُ داُداس ہُؤا اِس لِئے کہ خُداوند عُزّا پر ٹُوٹ پڑا اور اُس نے اُس مقام کا نام پرض عُزّا رکھّا جو آج تک ہے۔ تب خُداوند کا قہر عُزّا پر بھڑکا اور اُس نے اُس کو مار ڈالا اِس لِئے کہ اُس نے اپنا ہاتھ صندُوق پر بڑھایا تھا اور وہ وہِیں خُدا کے حُضُور مَر گیا۔hI اور جب وہ کِیدُو ن کے کھلِیہان پر پُہنچے تو عُزّا نے صندُوق کے تھامنے کو اپنا ہاتھ بڑھایا کیونکہ بَیلوں نے ٹھوکر کھائی تھی۔oW اور داؤُ داور سارا اِسرا ئیل خُدا کے آگے بڑے زور سے گِیت گاتے اور بربط اور سِتار اور دف اور جھانجھ اور تُرہی بجاتے چلے آتے تھے۔hI اور وہ خُدا کے صندُوق کو ایک نئی گاڑی پر رکھ کر ابِیند اب کے گھر سے باہر نِکال لائے اور عُزّا اور اخیُو گاڑی کو ہانک رہے تھے۔_7 اور داؤُد اور سارا اِسرا ئیل بعلہ کو یعنی قریت یعرِ یم کو جو یہُودا ہ میں ہے گئے تاکہ خُدا کے صندُوق کو وہاں سے لے آئیں جو کرُّوبیوں پر بَیٹھنے والا خُداوند ہے اور اِس نام سے پُکارا جاتا ہے۔oW تب داؤُد نے مِصر کی ندی سِیحُور سے حمات کے مدخل تک کے سارے اِسرا ئیل کو جمع کِیا تاکہ خُدا کے صندُوق کو قریت یعرِ یم سے لے آئیں۔0 Y تب ساری جماعت بول اُٹھی کہ ہم اَیسا ہی کریں گے کیونکہ یہ بات سب لوگوں کی نِگاہ میں ٹِھیک تھی۔? w اور ہم اپنے خُدا کا صندُوق پِھر اپنے پاس لے آئیں کیونکہ ہم ساؤُل کے ایّام میں اُس کے طالِب نہ ہُوئے۔m S اور داؤُد نے اِسرا ئیل کی ساری جماعت سے کہا کہ اگر تُم کو اچّھا لگے اور خُداوند ہمارے خُدا کی مرضی ہو تو آؤ ہم ہر جگہ اِسرا ئیل کے سارے مُلک میں اپنے باقی بھائیوں کو جِن کے ساتھ کاہِن اور لاوی بھی اپنے نواحی دار شہروں میں رہتے ہیں کہلا بھیجیں تاکہ وہ ہمارے پاس جمع ہوں۔,  S اور داؤُد نے اُن سرداروں سے جو ہزار ہزار اور سَو سَو پر تھے یعنی ہر ایک سر لشکر سے صلاح لی۔E  (ماسِوا اِن کے جو اُن کے قرِیب کے تھے بلکہ اِشکار اور زبُولُون اور نفتا لی تک کے لوگ گدھوں اور اُونٹوں اورخچّروں اور بَیلوں پر روٹیاں اور مَیدہ کی بنی ہُوئی کھانے کی چِیزیں اور انجِیر کی ٹِکیاں ۔ اور کِشمِش کے گُچھّے اور مَے اور تیل لادے ہُوئے اور بَیل اور بھیڑبکریاں اِفراط سے لائے اِس لِئے کہ اِسرائیل میں خُوشی تھی۔\1 'اور وہ وہاں داؤُد کے ساتھ تِین دِن تک ٹھہرے اور کھاتے پِیتے رہے کیونکہ اُن کے بھائِیوں نے اُن کے لِئے تیّاری کی تھی۔S &یہ سب جنگی مَرد جو معرکہ آرائی کر سکتے تھے خلُوصِ دِل سے حبرُو ن کو آئے تاکہ داؤُد کو سارے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنائیں اور باقی سب اِسرائیلی بھی داؤُد کو بادشاہ بنانے پر مُتّفِق تھے۔ %اور یَرد ن کے پار کے رُوبِینیوں اور جدِّیوں اور منسّی کے آدھے قبِیلہ میں سے ایک لاکھ بِیس ہزار جِن کے ساتھ لڑائی کے لِئے ہر قِسم کے جنگی آلات تھے۔ $اور آشر میں سے چالِیس ہزار جو مَیدان میں جانے اور معرکہ آرائی کے قابِل تھے۔{o #اور دانِیوں میں سے اٹھائِیس ہزار چھ سَو معرکہ آرائی کرنے والے۔0Y "اور نفتا لی میں سے ایک ہزار سردار اور اُن کے ساتھ سَینتِیس ہزار ڈھالیں اور بھالے لِئے ہُوئے۔0Y !اور زبُولُون میں سے اَیسے لوگ جو مَیدان میں جانے اور ہر قِسم کے جنگی آلات کے ساتھ معرکہ آرائی کے قابِل تھے پچاس ہزار ۔ یہ صف آرائی کرنا جانتے تھے اور دو دِلے نہ تھے۔/W اور بنی اِشکار میں سے اَیسے لوگ جو زمانہ کو سمجھتے اور جانتے تھے کہ اِسرا ئیل کو کیا کرنا مُناسِب ہے اُن کے سردار دو سَو تھے اور اُن کے سب بھائی اُن کے حُکم میں تھے۔8i اور منسّی کے آدھے قبِیلہ سے اٹھارہ ہزار جِن کے نام بتائے گئے تھے کہ آ کر داؤُد کو بادشاہ بنائیں۔:m اور بنی افرائِیم میں سے بِیس ہزار آٹھ سَو زبردست سُورما جو اپنے آبائی خاندانوں میں نامی آدمی تھے۔`~9 اور ساؤُل کے بھائی بنی بِنیمِین میں سے تِین ہزار لیکن اُس وقت تک اُن کا بُہت بڑا حِصّہ ساؤُل کے گھرانے کا طرفدار تھا۔}{ اور صدو ق ایک جوان سُورما اور اُس کے آبائی گھرانے کے بائِیس سردار۔ | اور یہوید ع ہارُونیوں کا سردار تھا اور اُس کے ساتھ تِین ہزار سات سَو تھے۔B{ بنی لاوی میں سے چار ہزار چھ سَو۔xzi بنی شمعُون میں سے جنگ کے لِئے سات ہزار ایک سَو زبردست سُورما۔y) بنی یہُوداہ چھ ہزار آٹھ سَو جو سِپر اور نیزہ لِئے ہُوئے جنگ کے لِئے مُسلّح تھے۔+xO اور جو لوگ جنگ کے لِئے ہتھیار باندھ کر حبرُو ن میں داؤُد کے پاس آئے تاکہ خُداوند کی بات کے مُوافِق ساؤُل کی مملکت کو اُس کی طرف مُنتقِل کریں اُن کا شُمار یہ ہے۔Sw بلکہ روزبروز لوگ داؤُد کے پاس اُس کی مدد کو آتے گئے یہاں تک کہ خُدا کی فَوج کی مانِند ایک بڑی فَوج تیّار ہو گئی۔Mv اُنہوں نے غارتگروں کے جتھے کے مُقابلہ میں داؤُد کی مدد کی کیونکہ وہ سب زبردست سُورما اور لشکر کے سردار تھے۔4ua جب وہ صِقلا ج کو جا رہا تھا منسّی میں سے عدنہ اور یُوزباد اور یدی عیل اور مِیکاایل اور یُوزباد اور الیہو اور ضِلتی جو بنی منسّی میں ہزاروں کے سردار تھے اُس سے مِل گئے۔St اور منسّی میں سے کُچھ لوگ داؤُد سے مِل گئے جب وہ ساؤُل کے مُقابِل جنگ کے لِئے فِلستِیوں کے ساتھ نِکلا ۔ پر اُنہوں نے اُن کی مدد نہ کی کیونکہ فِلستِیوں کے اُمرا نے صلاح کر کے اُسے لَوٹا دِیا اور کہنے لگے کہ وہ ہمارے سر کاٹ کر اپنے آقا ساؤُل سے جا مِلے گا۔sy تب رُوح عماسی پر نازِل ہُوئی جو اُن تِیسوں کا سردار تھا اور وہ کہنے لگا ہم تیرے ہیں اَے داؤُد اور ہم تیری طرف ہیں اَے یسّی کے بیٹے! سلامتی تیری سلامتی اور تیرے مددگاروں کی سلامتی ہو! کیونکہ تیرا خُدا تیری مدد کرتا ہے ۔ تب داؤُد نے اُن کو قبُول کِیا اور اُن کو فَوج کے سردار بنایا۔urc تب داؤُد اُن کے اِستقبال کو نِکلا اور اُن سے کہنے لگا اگر تُم نیک نِیّتی سے میری مدد کے لِئے میرے پاس آئے ہو تو میرا دِل تُم سے مِلا رہے گا پر اگر مُجھے میرے دُشمنوں کے ہاتھ میں پکڑوانے آئے ہو حالانکہ میرا ہاتھ ظُلم سے پاک ہے تو ہمارے باپ دادا کا خُدا یہ دیکھے اور ملامت کرے۔ q اور بنی بِنیمِین اور یہُودا ہ میں سے کُچھ لوگ قلعہ میں داؤُد کے پاس آئے۔p% یہ وہ ہیں جو پہلے مہِینے میں یَرد ن کے پار گئے جب اُس کے سب کنارے ڈُوبے ہُوئے تھے اور اُنہوں نے وادیوں کے سب لوگوں کو مشرِق اور مغرِب کی طرف بھگا دِیا۔2o] یہ بنی جد میں سے سر لشکر تھے ۔ اِن میں سب سے چھوٹا سَو کے برابر اور سب سے بڑا ہزار کے برابر تھا۔Gn یِرمیا ہ دسواں ۔ مکبانی گیارھواں۔Bm یُوحنا ن آٹھواں ۔ اِلزباد نواں۔:lo عتّی چھٹا ۔ الی ایل ساتواں۔Ik مِسمنّہ چَوتھا ۔ یِرمیا ہ پانچواں۔]j3 اوّل عزر تھا ۔ عبد یاہ دُوسرا۔ الِیا ب تِیسرا۔Wi' اور جدّیوں میں سے بُہتیرے الگ ہو کر بیابان کے قلعہ میں داؤُد کے پاس آ گئے ۔ وہ زبردست سُورما اور جنگ آموختہ لوگ تھے جو ڈھال اور برچھی کا اِستعمال جانتے تھے ۔ اُن کی صُورتیں اَیسی تِھیں جَیسی شیروں کی صُورتیں اور وہ پہاڑوں پر کی ہرنیوں کی مانِند تیزرَو تھے۔khO اور یُوعیلہ اور زبد یاہ جو یروحا م جدُوری کے بیٹے تھے۔g القانہ اور یسیاہ اور عزرا یل اور یُوعز ر اور یسُوبِعا م جو قُرحی تھے۔{fo اِلعوز ی اور یرِیمو ت اور بعلیا ہ اورسمریا ہ اور سفطیا ہ خروفی۔weg اور اسماعیہ جِبعُونی جو تِیسوں میں سُورما اور اُن تِیسوں کا سردار تھا اور یِرمیا ہ اور یحزِیئیل اور یُوحنا ن اور یُوزباد جدِیراتی۔\d1 اخیعزر سردار تھا ۔ پِھر یُوآ س بنی سماعہ جِبعاتی اور یزئیل اور فلط جو عزماو ت کے بیٹے تھے اور براکہ اور یاہُو عنتوتی۔Ac{ اُن کے پاس کمانیں تِھیں اور وہ فلاخن سے پتّھر مارتے اور کمان سے تِیر چلاتے وقت دہنے اور بائیں دونوں ہاتھوں کو کام میں لا سکتے تھے اور ساؤُل کے بِنیمِینی بھائیوں میں سے تھے۔(b K یہ وہ ہیں جو صِقلا ج میں داؤُد کے پاس آئے جب کہ وہ ہنوز قِیس کے بیٹے ساؤُل کے سبب سے چُھپا رہتا تھا اور وہ اُن سُورماؤں میں تھے جو لڑائی میں اُس کے مددگار تھے۔Qa /الی ایل اور عوبید اور یعسی ایل مضوبائی۔` .الی ایل محاوی اور النعم کے بیٹے یریبی اور یُوساو یاہ اور یِتمہ موآبی۔b_= -یدیع ایل بِن سِمر ی اور اُس کا بھائی یُوخا تِیصی۔t^a ,عُزّیا عستاراتی ۔ خُوتام عروعیری کے بیٹے سماع اور یعی ایل۔>]w +حنان بِن معکہ ۔ یُوسفط مِتنی۔\1 *سِیزا رُوبِینی کا بیٹا عدِینہ رُوبِینیوں کا ایک سردار جِس کے ساتھ تِیس جوان تھے۔?[y )اُورِ یاہ حتّی ۔ زبد بِن اخلی۔7Zi (عِیرا اِتری ۔ جریب اِتری۔ Y 'صِلق عمُّونی ۔ نَحر ی بیروتی جو یُوآ ب بِن ضرُویا ہ کا سِلاح بردار تھا۔TX! &ناتن کا بھائی یُوایل ۔ مِبخار بِن ہاجر ی۔9Wm %حصرُو کرملی نغری بِن ازبی۔?Vy $حِفر مکِیراتی ۔ اخیاہ فلُونی۔cU? #اور ہراری سکّا ر کا بیٹا اخی آم ۔ الِفال بِن اُور۔XT) "بنی ہشیم جزُونی ۔ ہراری شجی کا بیٹا یُونتن۔KS !عزماو ت بحرُومی ۔ الیِحبا سعلبُونی۔`R9 جعس کی ندیوں کا باشِندہ حُور ی ۔ ابی ایل عرباتی۔~Qu بنی بِنیمِین کے جِبعہ کے رِیبی کا بیٹا اِتّی ۔ بنایا ہ فرعاتونی۔PP مہری نطُوفاتی ۔ حلد بِن بعنہ نطُوفاتی۔?Oy سِبّکی حُوساتی ۔ عیلی اخُوحی۔\N1 تقوعی عِقّیِس کا بیٹا عِیرا ۔ ابی عزر عنتوتی۔=Mu اورسمّو ت ہروُری۔ خلس فلونی۔*LM اور لشکروں میں سُورما یہ تھے ۔ یُوآ ب کا بھائی عسا ہیل اور بَیت لحمی دودو کا بیٹا الحنا ن۔cK? وہ اُن تِیسوں سے مُعزّز تھا پر پہلے تِینوں کے درجہ کو نہ پُہنچا اور داؤُ دنے اُسے اپنے مُحافِظ سِپاہیوں کا سردار بنایا۔*JM یہوید ع کے بیٹے بنایا ہ نے اَیسے اَیسے کام کِئے اور وہ اُن تِینوں سُورماؤں میں نامی تھا۔5Ic اور اُس نے پانچ ہاتھ کے ایک قدآور مِصری کو قتل کِیا حالانکہ اُس مِصری کے ہاتھ میں جُلاہے کے شہتِیر کے برابر ایک بھالا تھا پر وہ ایک لاٹھی لِئے ہُوئے اُس کے پاس گیا اور بھالے کو اُس مِصری کے ہاتھ سے چِھین کر اُسی کے بھالے سے اُس کو قتل کِیا۔rH] اور بنایا ہ بِن یہوید ع ایک قبضیئیلی سُورما کا بیٹا تھا جِس نے بڑی بہادُری کے کام کِئے تھے ۔ اُس نے موآ ب کے اری ایل کے دونوں بیٹوں کو قتل کِیا اور جا کر برف کے مَوسم میں ایک گڑھے کے بِیچ ایک شیر کو مارا۔SG یہ اِن تِینوں میں اُن دونوں سے زِیادہ مُعزّز تھا اور اُن کا سردار بنا لیکن اُن پہلے تِینوں کے درجہ کو نہ پُہنچا۔mFS اور یُوآب کا بھائی ابی شے تِینوں کا سردار تھا ۔ اُس نے تِین سَو پر بھالا چلایا اور اُن کو مار ڈالا ۔ وہ اِن تِینوں میں نامی تھا۔E5 اور کہنے لگا کہ خُدا نہ کرے کہ مَیں اَیسا کرُوں ۔ کیا مَیں اِن لوگوں کا خُون پِیُوں جو اپنی جانوں پر کھیلے ہیں؟ کیونکہ وہ جان بازی کر کے اُس کو لائے ہیں ۔ سو اُس نے نہ پِیا پر نہ پِیا ۔ وہ تِینوں سُورما اَیسے اَیسے کام کرتے تھے۔D تب وہ تِینوں فِلستِیوں کی صف توڑ کر نِکل گئے اور بَیت لحم کے اُس کُنوئیں میں سے جو پھاٹک کے قرِیب ہے پانی بھر لِیا اور اُسے داؤُ دکے پاس لائے لیکن داؤُ دنے نہ چاہا کہ اُسے پِئے بلکہ اُسے خُداوند کے لِئے تپایا۔QC اور داؤُ دنے ترس کر کہا اَے کاش کوئی بَیت لحم کے اُس کُنوئیں کا پانی جو پھاٹک کے قرِیب ہے مُجھے پِینے کو دیتا!۔B- اور داؤُ داُس وقت گڑھی میں تھا اور فِلستِیوں کی چَوکی اُس وقت بَیت لحم میں تھی۔A1 اور اُن تِیسوں سرداروں میں سے تِین داؤُ دکے ساتھ اُس چٹان پر یعنی عدُلاّم کے مغارہ میں اُتر گئے اور فِلستِیوں کی فَوج رفائِیم کی وادی میں خَیمہ زن تھی۔r@] تب اُنہوں نے اُس قِطعہ کے بِیچ میں کھڑے ہو کر اُسے بچایا اور فِلستِیوں کو قتل کِیا اور خُداوند نے بڑی فتح دے کر اُن کو رہائی بخشی۔!?; وہ داؤُ دکے ساتھ فسد مّیِم میں تھا جہاں فِلستی جنگ کرنے کو جمع ہُوئے تھے ۔ وہاں زمِین کا ایک قِطعہ جَو سے بھرا ہُؤا تھا اور لوگ فِلستِیوں کے آگے سے بھاگے۔>1 اُس کے بعد اخوحی دودو کا بیٹا الیِعزر تھا جو اُن تِینوں سُورماؤں میں سے ایک تھا۔!=; اور داؤُ دکے سُورماؤں کا شُمار یہ ہے یسوبعا م بِن حکمُو نی جو تِیسوں کا سردار تھا ۔ اُس نے تِین سَو پر اپنا بھالا چلایا اور اُن کو ایک ہی وقت میں قتل کِیا۔E< اور داؤُ دکے سُورماؤں کے سردار یہ ہیں جِنہوں نے اُس کی سلطنت میں سارے اِسرا ئیل کے ساتھ اُسے تقوِیّت دی تاکہ جَیسا خُداوند نے اِسرا ئیل کے حق میں کہا تھا اُسے بادشاہ بنائیں۔ ; اور داؤُ دترقّی پر ترقّی کرتا گیا کیونکہ ربُّ الافواج اُس کے ساتھ تھا۔;:o اور اُس نے شہر کو گِرداگِرد یعنی مِلّو سے لے کر گِردا گِرد بنایا اور یُوآب نے باقی شہر کی مرمّت کی۔9/ اور داؤُ دقلعہ میں رہنے لگا ۔ اِس لِئے اُنہوں نے اُس کا نام داؤُ دکا شہر رکھّا۔t8a اور داؤُ دنے کہا کہ جو کوئی پہلے یبُوسیوں کو مارے وہ سردار اور سِپہ سالار ہو گا اور یُوآب بِن ضرُو یاہ پہلے چڑھ گیا اور سردار بنا۔u7c اور یبُوس کے باشِندوں نے داؤُ دسے کہا کہ تُو یہاں آنے نہ پائے گا تَو بھی داؤُ دنے صِیُّون کا قلعہ لے لِیا ۔ یِہی داؤُ دکا شہر ہے۔B6} اور داؤُ داور تمام اِسرائیلی یروشلیِم کو گئے (یبُوس یِہی ہے) اور اُس مُلک کے باشِندے یبُوسی وہاں تھے۔R5 غرض اِسرا ئیل کے سب بزُرگ حبرُو ن میں بادشاہ کے پاس آئے اور داؤُ دنے حبرُو ن میں اُن کے ساتھ خُداوند کے حضُور عہد کِیا اور اُنہوں نے خُداوند کے کلام کے مُطابِق جو اُس نے سموایل کی معرفت فرمایا تھا داؤُ دکو ممسُوح کِیا تاکہ وہ اِسرائیلِیوں کا بادشاہ ہو۔74g اور گُذشتہ زمانہ میں اُس وقت بھی جب ساؤُل بادشاہ تھا تُو ہی لے جانے اور لے آنے میں اِسرائیلِیوں کا رہبر تھا اور خُداوند تیرے خُدا نے تُجھے فرمایا کہ تُو میری قَوم اِسرا ئیل کی گلّہ بانی کرے گا اور تُو ہی میری قَوم اِسرا ئیل کا سردار ہو گا۔@3 { تب سب اِسرائیلی حبرُو ن میں داؤُ دکے پاس جمع ہو کر کہنے لگے دیکھ ہم تیری ہی ہڈّی اور تیرا ہی گوشت ہیں۔X2) اور اُس نے خُداوند سے دریافت نہ کِیا ۔ سو اُس نے اُس کو مار ڈالا اور سلطنت یسّی کے بیٹے داؤُ دکی طرف مُنتقِل کر دی۔1 سو ساؤُل اپنے گُناہ کے سبب سے جو اُس نے خُداوند کے حضُور کِیا تھا مَرا اِس لِئے کہ اُس نے خُداوند کی بات نہ مانی اور اِس لِئے بھی کہ اُس نے اُس سے مشورَہ کِیا جِس کا یار جِنّ تھا تاکہ اُس کے ذرِیعہ سے دریافت کرے۔M0 تو اُن میں کے سب بہادُر اُٹھے اور ساؤُل کی لاش اور اُس کے بیٹوں کی لاشیں لے کر اُن کو یبِیس میں لائے اور اُن کی ہڈِّیوں کو یبیس کے بلُوط کے نِیچے دفن کِیا اور سات دِن تک روزہ رکھّا۔/! جب یبِیس جِلعا د کے سب لوگوں نے جو کُچھ فِلستِیوں نے ساؤُل سے کِیا تھا سُنا۔Q. اور اُنہوں نے اُس کے ہتھیاروں کو اپنے دیوتاؤں کے مندِر میں رکھّا اور اُس کے سر کو دجون کے مندِر میں لٹکا دِیا۔U-# سو اُنہوں نے اُس کو ننگا کِیا اور اُس کا سر اور اُس کے ہتھیار لے لِئے اور فِلستِیوں کے مُلک میں چاروں طرف لوگ روانہ کر دِئے تاکہ اُن کے بُتوں اور لوگوں کے پاس اُس خُوشخبری کو پُہنچائیں۔h,I اور دُوسرے دِن صُبح کو جب فِلستی مقتُولوں کو ننگا کرنے آئے تو اُنہوں نے ساؤُل اور اُس کے بیٹوں کو کوہِ جلبو عہ پر پڑے پایا۔/+W جب سب اِسرائیلی لوگوں نے جو وادی میں تھے دیکھا کہ لوگ بھاگ نِکلے اور ساؤُل اور اُس کے بیٹے مَر گئے تو وہ اپنے شہروں کو چھوڑ کر بھاگ گئے اور فِلستی آ کر اُن میں بسے۔ *9 پس ساؤُل مَر گیا اور اُس کے تِینوں بیٹے بھی اور اُس کا سارا خاندان یک لخت مَر مِٹا۔!); جب اُس کے سِلاح بردار نے دیکھا کہ ساؤُل مَر گیا تو وہ بھی تلوار پر گِرا اور مَر گیا۔(5 تب ساؤُل نے اپنے سِلاح بردار سے کہا اپنی تلوار کھینچ اور اُس سے مُجھے چھید دے تا نہ ہو کہ یہ نامختُون آ کر میری بے حُرمتی کریں پر اُس کے سِلاح بردار نے نہ مانا کیونکہ وہ بُہت ڈر گیا ۔ تب ساؤُل نے اپنی تلوار لی اور اُس پر گِرا۔D' اور ساؤُل پر جنگ دوبر ہو گئی اور تِیر اندازوں نے اُسے جا لِیا اور وہ تِیر اندازوں کے سبب سے پریشان تھا۔&% اور فِلستِیوں نے ساؤُل کا اور اُس کے بیٹوں کا خُوب پِیچھا کِیا اور فِلستِیوں نے یُونتن اور ابِیند اب اور ملکیشو ع کو جو ساؤُل کے بیٹے تھے قتل کِیا۔Y% - اور فِلستی اِسرا ئیل سے لڑے اور اِسرا ئیل کے لوگ فِلستِیوں کے آگے سے بھاگے اور کوہِستانِ جلبو عہ میں قتل ہو کر گِرے۔q$[ ,اور اصیل کے چھ بیٹے تھے اور یہ اُن کے نام ہیں ۔ عزرِیقا م ۔ بوکرُ و اور اِسمٰعیل اورسغریا ہ اور عبد یاہ اور حنان ۔ یہ بنی اصیل تھے۔>#u +اور موضا سے بِنعہ پَیدا ہُؤا ۔ بِنعہ کا بیٹا رفایا ہ ۔ رفایا ہ کا بیٹا الیعسہ ۔ الیعسہ کا بیٹا اصیل۔Q" *اور آخز سے یعر ہ پَیدا ہُؤا اور یعر ہ سے علمت اور عزماو ت اور زِمر ی پَیداہُوئے اور زِمر ی سے موضا پَیدا ہُؤا۔u!c )اور مِیکا ہ کے بیٹے فِیتُو ن اور ملک اور تحرِیع اور آخز تھے۔ { (اوریُونتن کا بیٹا مریببعل تھا اور مریببعل سے مِیکا ہ پَیدا ہُؤا۔ta 'اور نیر سے قِیس پَیدا ہُؤا اور قِیس سے ساؤُل پَیدا ہُؤا اور ساؤُل سے یُونتن اورملکیشو ع اور ابِیندا ب اور اِشبعل پَیدا ہُوئے۔M &مِقلو ت سے سِمعا م پَیدا ہُؤا اور وہ بھی اپنے بھائیوں کے ساتھ یروشلیِم میں اپنے بھائِیوں کے سامنے رہتے تھے۔[/ %اور جدُور اور اخیُو اور زکرِیا ہ اور مِقلو ت۔  $اور اُس کا پہلوٹھا بیٹا عبدو ن اور صُور اور قِیس اوربعل اور نیر اور ندب۔% #اور جِبعُو ن میں جِبعُو ن کا باپ یعی ایل رہتا تھا جِس کی بِیوی کا نام معکہ تھا۔8i "یہ اپنی اپنی پُشت میں لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار اور رئِیس تھے اور یروشلیِم میں رہتے تھے۔/W !اور یہ وہ گانے والے ہیں جو لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار تھے اور کوٹھریوں میں رہتے اور اَور خِدمت سے معذُور تھے کیونکہ وہ دِن رات اپنے کام میں مشغُول رہتے تھے۔L اور اُن کے بعض بھائی جو قہاتیوں کی اَولاد میں سے تھے نذر کی روٹی پر تعِینات تھے کہ ہر سبت کو اُسے تیّار کریں۔q[ اور لاویوں میں سے ایک شخص متتّیا ہ جو قُرحی سلُوم کا پہلوٹھا تھا اُن چِیزوں پر خاص طَور سے مُقرّر تھا جو توے پر پکائی جاتی تِھیں۔  اور کاہِنوں کے بیٹوں میں سے بعض خُوشبُودار مصالِح کا تیل تیّار کرتے تھے۔a; اور بعض اُن میں سے اسباب اور مَقدِس کے سب ظرُوف اور مَیدہ اور مَے اور تیل اور لُبان اور خُوشبُودار مصالِح پرمُقرّر تھے۔L اور اُن میں سے بعض کی تحوِیل میں عِبادت کے برتن تھے کیونکہ وہ اُن کو گِن کر اندر لاتے اور گِن کر نِکالتے تھے۔jM اور وہ خُدا کے گھر کے آس پاس رہا کرتے تھے کیونکہ اُس کی نِگہبانی اُن کے سپُرد تھی اور ہر صُبح کو اُسے کھولنا اُن کے ذِمّے تھا۔V% کیونکہ چاروں سردار دربان جو لاوی تھے خاص منصب پر مامُور تھے اور خُدا کے گھر کی کوٹھریوں اور خزانوں پر مُقرّر تھے۔[/ اور اُن کے بھائی جو اپنے اپنے گاؤں میں تھے اُن کو سات سات دِن کے بعد نَوبت بہ نَوبت اُن کے ساتھ رہنے کو آنا پڑتا تھا۔ اور دربان چاروں طرف تھے یعنی مشرِق ۔ مغرِب ۔ شِمال اور جنُوب کی طرف۔9k سو وہ اور اُن کے بیٹے خُداوند کے گھر یعنی مسکن کے گھر کے پھاٹکوں کی نِگرانی باری باری سے کرتے تھے۔_7 یہ سب جو پھاٹکوں کے دربان ہونے کو چُنے گئے دو سَو بارہ تھے ۔ یہ جِن کو داؤُد اور سموا یل غَیب بِین نے اِن کے منصب پر مُقرّر کِیا تھا اپنے نسب نامہ کے مُطابِق اپنے اپنے گاؤں میں گِنے گئے تھے۔} s زکرِیا ہ بِن مسلمیا ہ خَیمۂِ اِجتماع کے دروازہ کا نِگہبان تھا۔ 7 اور فِینحا س بِن الیِعزر اِس سے پیشتر اُن کا سردار تھا اور خُداوند اُس کے ساتھ تھا۔# ? اور سلُوم بِن قور ے بِن ابی آسف بِن قورح اور اُس کے آبائی خاندان کے بھائی یعنی قورحی خِدمت کی کارگُذاری پر تعِینات تھے اور خَیمہ کے پھاٹکوں کے نِگہبان تھے ۔ اُن کے باپ دادا خُداوند کی لشکر گاہ پر تعِینات اور مدخل کے نِگہبان تھے۔ % وہ اب تک شاہی پھاٹک پر مشرِق کی طرف رہے ۔ بنی لاوی کی چھاؤنی کے دربان یہی تھے۔3 _ اور دربانوں میں سے سلُوم اور عقّوب اور طلمُو ن اور اخِیمان اور اُن کے بھائی ۔ سلُوم سردار تھا۔X) اور عبد یاہ بِن سمعیا ہ بِن جلال بِن یدُوتو ن اور برکیا ہ بِن آسا بِن القا نہ جو نطُوفاتیوں کے دیہات میں بس گئے تھے۔ اور بقبَقّر ۔ حرش اور جلال اور متنیا ہ بِن مِیکا ہ بِن زِکر ی بِن آسف۔ ~~^}{zzyWx=wfvutcskrrhqq^pphonmMlNkjiAh$fsedd cOba`_j^\[cZYJXgWPUU+T}SS9RRQaPPUOONcMM.LKKxJJaIIHGGFrEE&DgCBA@?? =<;; :9h88375n421N/.-,,"+*f(("'N&$#"! =h6fcS`  ?b<'q اور باقی لوگوں کو اپنے بھائی ابی شے کے سپُرد کِیا اور اُنہوں نے بنی عمُّون کے سامنے اپنی صف باندھی۔4&a جب یُوآب نے دیکھا کہ اُس کے آگے اور پِیچھے لڑائی کے لِئے صف بندھی ہے تو اُس نے سب اِسرا ئیل کے خاص لوگوں میں سے آدمی چُن لِئے اور ارامیوں کے مُقابِل اُن کی صف آرائی کی۔]%3 تب بنی عمُّون نے نِکل کر شہر کے پھاٹک پر لڑائی کے لِئے صف باندھی اور وہ بادشاہ جو آئے تھے سو اُن سے الگ مَیدان میں تھے۔$جب داؤُ دنے یہ سُنا تو اُس نے یُوآ ب اور سُورماؤں کے سارے لشکر کو بھیجا۔a#;سو اُنہوں نے بتِّیس ہزار رتھوں اور معکہ کے بادشاہ اور اُس کے لوگوں کو اپنے لِئے کرایہ کر لِیا جو آ کر مِید با کے سامنے خَیمہ زن ہو گئے اور بنی عمُّون اپنے اپنے شہر سے جمع ہُوئے اور لڑنے کو آئے۔t"aجب بنی عمُّون نے دیکھا کہ وہ داؤُ دکے حضُور نفرت انگیز ہو گئے ہیں تو حنُو ن اور بنی عمُّون نے مسوپتا میہ اور ارا م معکہ اور ضوبا ہ سے رتھوں اور سواروں کو کِرایہ کرنے کے لِئے ایک ہزار قِنطار چاندی بھیجی۔F!تب بعضوں نے جا کر داؤُ دکو بتایا کہ اُن آدمِیوں سے کَیسا سلُوک کِیا گیا ۔ سو اُس نے اُن کے اِستِقبال کو لوگ بھیجے اِس لِئے کہ وہ نِہایت شرماتے تھے اور بادشاہ نے کہا کہ جب تک تُمہاری داڑِھیاں نہ بڑھ جائیں یرِیحُو میں ٹھہرے رہو ۔ اِس کے بعد لَوٹ آنا۔ تب حنُو ن نے داؤُ دکے خادِموں کو پکڑا اور اُن کی داڑھی مُونچھیں مُنڈوا کر اُن کی آدھی پوشاک اُن کے سُرینوں تک کٹوا ڈالی اور اُن کو روانہ کر دِیا۔+Oپر بنی عمُّون کے امِیروں نے حنُو ن سے کہا کیا تیرا خیال ہے کہ داؤُ دتیرے باپ کی عِزّت کرتا ہے جو اُس نے تیرے پاس تسلّی دینے والے بھیجے ہیں؟ کیا اُس کے خادِم تیرے مُلک کا حال دریافت کرنے اور اُسے تباہ کرنے اور بھید لینے نہیں آئے ہیں؟۔Nتب داؤُ دنے کہا کہ مَیں ناحس کے بیٹے حنُو ن کے ساتھ نیکی کرُوں گا کیونکہ اُس کے باپ نے میرے ساتھ نیکی کی۔ پس داؤُ دنے قاصِد بھیجے تاکہ اُس کے باپ کے بارے میں اُسے تسلّی دیں ۔ سو داؤُ دکے خادِم بنی عمُّون کے مُلک میں حنُو ن کے پاس آئے کہ اُسے تسلّی دیں۔? yاِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ بنی عمُّون کا بادشاہ ناحس مَر گیا اور اُس کا بیٹا اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔7gاور بنایا ہ بِن یہو یدع کریتیوں اور فلیتیوں پر تھا اور داؤُ دکے بیٹے بادشاہ کے خاص مُصاحِب تھے۔%اور صدُو ق بِن اخِیطو ب اور ابیملِک بِن ابیا تر کاہِن تھے اور شَوشا مُنشی تھا۔-اور یُوآ ب بِن ضرُویا ہ لشکر کا سردار تھا اور یہُو سفط بِن اخِیلُود مُؤرِّخ تھا۔1[سو داؤُ دسارے اِسرا ئیل پر سلطنت کرنے لگا اور اپنی ساری رعیّت کے ساتھ عدل و اِنصاف کرتا تھا۔ اور اُس نے ادُو م میں سِپاہیوں کی چَوکیاں بِٹھائِیں اور سب ادُومی داؤُ دکے مُطِیع ہو گئے اور جہاں کہِیں داؤُ دجاتا خُداوند اُسے فتح بخشتا تھا۔   اور ابی شے بِن ضرُویا ہ نے وادیِ شور میں اٹھارہ ہزار ادُومِیوں کو مارا۔B} اِن کو بھی داؤُ دبادشاہ نے اُس چاندی اور سونے کے ساتھ جو اُس نے اَور سب قَوموں یعنی ادُو م اور موآ ب اور بنی عمُّون اور فِلستِیوں اورعمالِیق سے لِیا تھا خُداوند کو نذر کِیا۔7g تو اُس نے اپنے بیٹے ہدُورا م کو داؤُ دبادشاہ کے پاس بھیجا تاکہ اُسے سلام کرے ا ور مُبارکباد دے اِس لِئے کہ اُس نے جنگ کر کے ہدد عزر کو مارا (کیونکہ ہدد عزر توعُو سے لڑا کرتا تھا) اور ہر طرح کے سونے اور چاندی اور پِیتل کے برتن اُس کے ساتھ تھے۔5c اور جب حمات کے بادشاہ توعُو نے سُنا کہ داؤُ دنے ضو باہ کے بادشاہ ہدد عزر کا سارا لشکر مار لِیا۔wاور ہدد عزر کے شہروں طِبخت اور کُون سے داؤُ دبُہت سا پِیتل لایا جِس سے سُلیما ن نے پِیتل کا بڑا حَوض اور سُتُون اور پِیتل کے برتن بنائے۔)اور داؤُ دہدد عزر کے نَوکروں کی سونے کی ڈھالیں لے کر اُن کو یروشلیِم میں لایا۔0Yتب داؤُ دنے دمشق کے ارا م میں سِپاہیوں کی چَوکیاں بِٹھائِیں اور ارامی داؤُ دکے مُطِیع ہو گئے اور ہدئے لائے اور جہاں کہِیں داؤُ دجاتا خُداوند اُسے فتح بخشتاتھا۔^5اور جب دمشق کے ارامی ضو باہ کے بادشاہ ہدد عزر کی مدد کرنے کو آئے تو داؤُ دنے ارامیوں میں سے بائِیس ہزار آدمی قتل کِئے۔Lاور داؤُ دنے اُس سے ایک ہزار رتھ اور سات ہزار سوار اور بِیس ہزار پیادے لے لِئے اور اُس نے رتھوں کے سب گھوڑوں کی کونچیں کٹوا دِیں پر اُن میں سے ایک سَو رتھوں کے لِئے گھوڑے بچا لِئے۔Qاور داؤُ دنے ضوبا ہ کے بادشاہ ہدد عزر کو بھی جب وہ اپنی سلطنت دریایِ فرا ت تک قائِم کرنے گیا حمات میں مار لِیا۔ اور اُس نے موآ ب کو مارا اور موآبی داؤُ دکے مُطِیع ہو گئے اور ہدئے لائے۔y  mاِس کے بعد یُوں ہُؤا کہ داؤُ دنے فِلستِیوں کو مارا اور اُن کو مغلُوب کِیا اور جات کو اُس کے قصبوں سمیت فِلستِیوں کے ہاتھ سے لے لِیا۔' Gاور تُجھے پسند آیا کہ تُو اپنے بندہ کے گھرانے کوبرکت بخشے تاکہ وہ ابد تک تیرے حضُور پایدار رہے کیونکہ تُو اَے خُداوند! برکت دے چُکا ہے ۔ سو وہ ابد تک مُبارک ہے۔ 'اور اَے خُداوند تُو ہی خُدا ہے اور تُو نے اپنے بندہ سے اِس بھلائی کا وعدہ کِیا۔ کیونکہ تُو نے اَے میرے خُدا اپنے بندہ پر ظاہِر کِیاہے کہ تُو اُس کے لِئے ایک گھر بنائے گا ۔ سو تیرے بندہ کو تیرے حضُور دُعا کرنے کا حَوصلہ ہُؤا۔H اور تیرا نام ابد تک قائِم اور بزُرگ ہو تاکہ کہاجائے کہ ربُّ الافواج اِسرا ئیل کا خُدا ہے بلکہ وہ اِسرا ئیل ہی کے لِئے خُدا ہے اور تیرے بندہ داؤُ دکاگھرانا تیرے حضُور قائِم رہے۔ اور اب اَے خُداوند وہ بات جو تُو نے اپنے بندہ کے حق میں اور اُس کے گھرانے کے حق میں فرمائی ابد تک ثابِت رہے اور جَیسا تُو نے کہا ہے وَیسا ہی کر۔Z-کیونکہ تُو نے اپنی قَوم اِسرا ئیل کو ہمیشہ کے لِئے اپنی قَوم ٹھہرایا ہے اور تُو آپ اَے خُداوند اُن کا خُدا ہُؤا ہے۔/Wاور رُویِ زمِین پر تیری قَوم اِسرا ئیل کی طرح اَورکَونسی قَوم ہے جِسے خُدا نے جا کر اپنی اُمّت بنانے کوآپ چُھڑایا تاکہ تُو اپنی اُمّت کے سامنے سے جِسے تُونے مِصر سے خلاصی بخشی قَوموں کو دُور کر کے بڑے اورمُہِیب کاموں سے اپنا نام کرے؟۔@yاَے خُداوند کوئی تیری مانِند نہیں اور تیرے سِوا جِسے ہم نے اپنے کانوں سے سُنا ہے اَور کوئی خُدا نہیں۔Pاَے خُداوند تُو نے اپنے بندہ کی خاطِر اپنی ہی مرضی سے اِن بڑے بڑے کاموں کو ظاہِر کرنے کے لِئے اِتنی بڑی بات کی۔Oبھلا داؤُ دتُجھ سے اُس اِکرام کی نِسبت جو تیرے خادِم کا ہُؤا اَور کیا کہے؟ کیونکہ تُو اپنے بندہ کو جانتاہے۔mSاور یہ اَے خُدا تیری نظر میں چھوٹی بات تھی بلکہ تُونے تو اپنے بندہ کے گھر کے حق میں آیندہ بُہت دِنوں کاذِکر کِیا ہے اور تُو نے اَے خُداوند خُدا مُجھے اَیسامانا کہ گویا مَیں بڑا منزلت والا آدمی ہُوں۔"=تب داؤُ دبادشاہ اندر جا کر خُداوند کے حضُور بَیٹھا اور کہنے لگا اَے خُداوند خُدا مَیں کَون ہُوں اور میراگھرانا کیا ہے کہ تُو نے مُجھ کو یہاں تک پُہنچایا؟۔سو ناتن نے اِن سب باتوں اور اِس ساری رویا کے مُطابِق اَیسا ہی داؤُ دسے کہا۔I~ بلکہ مَیں اُس کو اپنے گھر میں اور اپنی مملکت میں ابدتک قائِم رکُھّوں گا اور اُس کا تخت ابد تک ثابِت رہے گا۔} مَیں اُس کا باپ ہُوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا اورمَیں اپنی شفقت اُس پر سے نہیں ہٹاؤُں گا جَیسے مَیں نے اُس پر سے جو تُجھ سے پہلے تھا ہٹا لی۔| وہ میرے لِئے گھر بنائے گا اور مَیں اُس کا تخت ہمیشہ کے لِئے قائِم کرُوں گا۔L{ اور جب تیرے دِن پُورے ہو جائیں گے تاکہ تُو اپنے باپ دادا کے ساتھ مِل جانے کو چلا جائے تو مَیں تیرے بعدتیری نسل کو تیرے بیٹوں میں سے برپا کرُوں گا اور اُس کی سلطنت کو قائِم کرُوں گا۔nzU اور اُس وقت بھی جب مَیں نے حُکم دِیا کہ میری قَوم اِسرا ئیل پر قاضی مُقرّر ہوں اور مَیں تیرے سب دُشمنوں کو مغلُوب کرُوں گا ۔ ماسِوا اِس کے مَیں تُجھے بتاتا ہُوں کہ خُداوند تیرے لِئے ایک گھر بنائے گا۔{yo اور مَیں اپنی قَوم اِسرا ئیل کے لِئے ایک جگہ ٹھہراؤُں گااور اُن کو قائِم کر دُوں گا تاکہ اپنی جگہ بسے رہیں اورپِھر ہٹائے نہ جائیں اور نہ شرارت کے فرزند پِھر اُن کودُکھ دینے پائیں گے جَیسا شرُوع میں ہُؤا۔6xeاور جہاں کہِیں تُو گیا مَیں تیرے ساتھ رہا اور تیرے سب دُشمنوں کو تیرے سامنے سے کاٹ ڈالا ہے اور مَیں رُویِ زمِین کے بڑے بڑے آدمِیوں کے نام کی مانِند تیرا نام کر دُوں گا۔cw?پس تُو میرے بندہ داؤُ دسے یُوں کہنا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُجھے بھیڑسالے میں سے جب تُو بھیڑ بکریوں کے پِیچھے پِیچھے چلتا تھا لِیا تاکہ تُو میری قَوم اِسرا ئیل کا پیشوا ہو۔,vQاُن جگہوں میں جہاں جہاں مَیں سارے اِسرا ئیل کے ساتھ پِھرتا رہا کیا مَیں نے اِسرائیلی قاضیوں میں سے جِن کومَیں نے حُکم کِیا تھا کہ میرے لوگوں کی گلّہ بانی کریں کِسی سے ایک حرف بھی کہا کہ تُم نے میرے لِئے دیودارکا گھر کیوں نہیں بنایا؟۔uکیونکہ جب سے مَیں بنی اِسرائیل کو نِکال لایا آج کے دِن تک مَیں نے کِسی گھر میں سکُونت نہیں کی بلکہ خَیمہ بہ خَیمہ اور مسکن بہ مسکن پِھرتا رہا ہُوں۔1t[جا کر میرے بندہ داؤُ دسے کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتاہے کہ تُو میرے رہنے کے لِئے گھر نہ بنانا۔}ssاور اُسی رات اَیسا ہُؤا کہ خُدا کا کلام ناتن پر نازِل ہُؤا کہ۔r)ناتن نے داؤُ دسے کہا کہ جو کُچھ تیرے دِل میں ہے سو کر کیونکہ خُدا تیرے ساتھ ہے۔q اور جب داؤُ داپنے محلّ میں رہنے لگا تو اُس نے ناتن نبی سے کہا مَیں تو دیودار کے محلّ میں رہتا ہُوں پرخُداوند کے عہد کا صندُوق خَیمہ میں ہے۔ p +تب سب لوگ اپنے اپنے گھر گئے اور داؤُ دلَوٹا کہ اپنے گھرانے کو برکت دے۔"o=*اُن ہی کے ساتھ ہَیما ن اور یدو تون تھے جو بجانے والوں کے لِئے تُرہِیاں اور جھانجھیں اور خُدا کے گِیتوں کے لِئے باجے لِئے ہُوئے تھے اور بنی یدوتون دربان تھے۔n#)اور اُن کے ساتھ ہَیما ن اور یدو تون اور باقی چُنے ہُوئے آدمِیوں کو جو نام بنام مذکُور ہُوئے تھے تاکہ خُداوند کا شُکر کریں کیونکہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔Em(کہ وہ خُداوند کی شرِیعت کی سب لِکھی ہُوئی باتوں کے مُطابِق جو اُس نے اِسرا ئیل کو فرمائِیں ہر صُبح اور شام سوختنی قُربانی کے مذبح پر خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانیاں چڑھائیں۔El'اور صدُو ق کاہِن اور اُس کے کاہِن بھائِیوں کو خُداوندکے مسکن کے آگے جِبعُو ن کے اُونچے مقام پر اِس لِئے۔@ky&اور عوبیدادُ وم اور اُس کے اڑسٹھ بھائِیوں کو اور عوبیدا دُوم بِن یدو تون اور حوساہ کو تاکہ دربان ہوں۔j%اور اُس نے وہاں خُداوند کے عہد کے صندُوق کے آگے آسف اور اُس کے بھائِیوں کو ہر روز کے ضرُوری کام کے مُطابِق ہمیشہ صندُوق کے آگے خِدمت کرنے کو چھوڑا۔Ti!$خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا ازل سے ابد تک مُبارک ہو! اور سب لوگ بول اُٹھے آمِین اور اُنہوں نے خُداوند کی سِتایش کی۔=hs#تُم کہو اَے ہماری نجات کے خُدا ہم کو بچالے اور قَوموں میں سے ہم کو جمع کر اور اُن سے ہم کو رہائی دے تاکہ ہم تیرے قُدُّوس نام کا شُکرکریں اور للکارتے ہُوئے تیری سِتایش کریں۔g "خُداوند کا شُکر کرو اِس لِئے کہ وہ نیک ہے۔ کیونکہ اُس کی شفقت ابدی ہے ۔;fo!تب جنگل کے درخت خُوشی سے خُداوند کے حضُور گانے لگیں گے۔ کیونکہ وہ زمِین کا اِنصاف کرنے کو آ رہا ہے۔e% سمُندر اور اُس کی معمُوری شور مچائے۔ مَیدان اور جو کُچھ اُس میں ہے باغ باغ ہو۔.dUآسمان خُوشی منائے اور زمِین شادمان ہو۔ وہ قَوموں میں اِعلان کریں کہ خُداوند سلطنت کرتا ہے۔c)اَے سب اہلِ زمِین! اُس کے حضُور کانپتے رہو۔ جہان قائِم ہے اور اُسے جُنبِش نہیں۔lbQخُداوند کی اَیسی تمجِید کرو جو اُس کے نام کے شایاں ہے۔ ہدیہ لاؤ اور اُس کے حضُور آؤ۔ پاک آرایش کے ساتھ خُداوند کو سِجدہ کرو۔a}اَے قَوموں کے قبِیلو! خُداوندکی خُداوند ہی کی تمجِید و تعظِیم کرو۔ `عظمت اور جلال اُس کے حضُور میں ہیں اور اُس کے ہاں قُدرت اور شادمانی ہیں۔_1اِس لِئے کہ اور قَوموں کے سب معبُود محض بُت ہیں لیکن خُداوند نے آسمانوں کو بنایا۔*^Mکیونکہ خُداوند بزُرگ اور نِہایت سِتایش کے لائِق ہے۔ وہ سب معبُودوں سے زِیادہ مُہِیب ہے ۔]yقَوموں میں اُس کے جلال کا۔ سب لوگوں میں اُس کے عجائِب کا بیان کرو۔\اَے سب اہلِ زمِین! خُداوند کے حضُور گاؤ۔ روزبروز اُس کی نجات کی بشارت دو۔z[mکہ تُم میرے ممسُوحوں کو نہ چھُوؤ اور میرے نبِیوں کو نہ ستاؤ۔Z5اُس نے کِسی شخص کو اُن پر ظُلم کرنے نہ دِیا بلکہ اُن کی خاطِر بادشاہوں کو تنبِیہ کیYوہ ایک قَوم سے دُوسری قَوم میں اور ایک مملکت سے دُوسری مملکت میں پِھرتے رہے۔Xاُس وقت تُم شُمار میں تھوڑے تھے بلکہ بُہت ہی تھوڑے اور مُلک میں پردیسی تھے۔W1یہ کہہ کر کہ مَیں کنعا ن کا مُلک تُجھ کو دُوں گا۔ وہ تُمہارا مَورُوثی حِصّہ ہو گا۔7Vgجِسے اُس نے یعقُو ب کے لِئے آئِین کے طَورپر اور اِسرا ئیل کے لِئے ابدی عہد کے طَور پر قائِم کِیا۔U-اُسی عہد کو جو اُس نے ابرہا م سے باندھا اور اُس قَسم کو جو اُس نے اِضحا ق سے کھائیT#سدا اُس کے عہد کو یادرکھّو اور ہزار پُشتوں تک اُس کے کلام کو جو اُس نے فرمایا۔|Sqوہ خُداوند ہمارا خُدا ہے۔ تمام رُویِ زمِین پر اُس کے آئِین ہیں۔ R  اَے اُس کے بندہ اِسرا ئیل کی نسل! اَے بنی یعقُوب جو اُس کے برگُزِیدہ ہو!0QY تُم اُس کے عجِیب کاموں کو جو اُس نے کِئے۔ اور اُس کے مُعجِزوں اور مُنہ کے آئِین کو یاد رکھّو۔P! تُم خُداوند اور اُس کی قُوّت کے طالِب ہو۔ تُم سدا اُس کے دِیدار کے طالِب رہو۔O  اُس کے پاک نام پر فخر کرو۔ جو خُداوند کے طالِب ہیں اُن کا دِل خُوش رہے۔N اُس کے حضُور گاؤ ۔ اُس کی مدح سرائی کرو۔ اُس کے سب عجِیب کاموں کا چرچا کرو۔+MOخُداوند کی شُکرگُذاری کرو ۔ اُس سے دُعا کرو۔ قَوموں کے درمیان اُس کے کاموں کا اِشتہار دو۔*LMپہلے اُسی دِن داؤُ دنے یہ ٹھہرایا کہ خُداوند کا شُکر آسف اور اُس کے بھائی بجا لایا کریں۔.KUاور بِنایا ہ اور یحزِیئیل کاہِن سدا تُرہِیوں کے ساتھ خُدا کے عہد کے صندُوق کے آگے رہا کریں۔oJWاوّل آسف اور اُس کے بعد زکر یاہ اور یعی ا یل اور سمِیرا موت اور یحیِئیل اور متِّتیاہ اور الِیا ب اور بِنایا ہ اور عوبیدادُ وم اور یعی ایل سِتار اور بربط کے ساتھ اور آسف جھانجھوں کو زور سے بجاتا ہُؤا۔Iاُس نے لاویوں میں سے بعضوں کو مُقرّر کِیا کہ خُداوند کے صندُوق کے آگے خِدمت کریں اور خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کا ذِکر اور شُکر اور اُس کی حمد کریں۔_H7اور اُس نے سب اِسرائیلی لوگوں کو کیا مَرد کیا عَورت ایک ایک روٹی اور ایک ایک ٹُکڑا گوشت اور کِشمِش کی ایک ایک ٹِکیا دی۔MGاور جب داؤُ دسوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھا چُکا تو اُس نے خُداوند کے نام سے لوگوں کو برکت دی۔DF سو وہ خُدا کے صندُوق کو لے آئے اور اُسے اُس خَیمہ کے بِیچ میں جو داؤُ دنے اُس کے لِئے کھڑا کِیا تھا رکھّا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں خُدا کے حضُور چڑھائِیں۔{Eoاور اَیسا ہُؤا کہ جب خُداوند کے عہد کا صندُوق داؤُ دکے شہر میں پُہنچا تو ساؤُ ل کی بیٹی مِیکل نے کِھڑکی میں سے جھانک کر داؤُ دبادشاہ کو خُوب ناچتے کُودتے دیکھا اور اُس نے اپنے دِل میں اُس کو حقِیر جانا۔!D;یُوں سب اِسرائیلی نعرہ مارتے اور نرسِنگوں اور تُرہِیوں اور جھانجھوں کی آواز کے ساتھ سِتار اور بربط کو زور سے بجاتے ہُوئے خُداوند کے عہد کے صندُوق کو لائے۔_C7اور داؤُ داور سب لاوی جوصندُوق کو اُٹھائے ہُوئے تھے اور گانے والے اور گانے والوں کے ساتھ کنانیا ہ جو گانے میں اُستاد تھا کتانی پَیراہنوں سے مُلبّس تھے اور داؤد کتان کا افُود بھی پہنے تھا۔B#اور اَیسا ہُؤا کہ جب خُدا نے اُن لاویوں کی جو خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اُٹھائے ہُوئے تھے مدد کی تو اُنہوں نے سات بَیل اور سات مینڈھے قُربان کِئے۔ Aسو داؤُ داور اِسرا ئیل کے بُزُرگ اور ہزاروں کے سردار روانہ ہُوئے کہ خُداوند کے عہد کے صندُوق کو عوبیداد ُوم کے گھر سے خُوشی مناتے ہُوئے لائیں۔]@3اور شبنیا ہ اور یہُوسفط اور نتنئِیل اور عماسی اور زکر یاہ اور بِنایا ہ اور الِیعزر کاہِن خُدا کے صندُوق کے آگے آگے نرسِنگے پُھونکتے جاتے تھے اور عوبیدادُو م اور یحیا ہ صندُوق کے دربان تھے۔X?)اور برکیا ہ اور القانہ صندُوق کے دربان تھے۔6>eاور کنانیا ہ لاویوں کا سردار گِیت پر مُقرّر تھا۔وہ گِیت سِکھاتا تھا کیونکہ وہ بڑا ہی ماہِر تھا۔J= اور متِّتیا ہ اور الِفلہُو اور مِقنیا ہ اور عوبیداد وم اور یعیِئیل اور عززیا ہ شمِینت راگ پر سِتار بجائیں۔k<Oاور زکر یاہ اور عزیئیل اور سمِیرامو ت اور یحیِئیل اورعنّی اور الِیا ب اور معسیا ہ اور بِنایا ہ سِتار کو علاموت راگ پر چھیڑیں۔);Kپس گانے والے ہَیما ن ۔ آسف اور ایتا ن مُقرّر ہُوئے کہ پِیتل کی جھانجھوں کو زور سے بجائیں۔-:Sاور اُن کے ساتھ اُن کے دُوسرے درجہ کے بھائیوں یعنی زکرِیا ہ بین اور یعزِیئیل اور سمِیرامو ت اور یحیِئیل اور عنّی اور الِیا ب اور بِنایا ہ اور معسیا ہ اور متِّتیا ہ اور الِفلہُو اور مِقنیا ہ اور عوبیداد ُوم اور یعی ایل کو جو دربان تھے۔9+سو لاویوں نے ہَیما ن بِن یُوا یل کو مُقرّر کِیا اور اُس کے بھائیوں میں سے آسف بِن برکیا ہ کو اور اُن کے بھائیوں بنی مِراری میں سے ایتا ن بِن قوسِیا ہ کو۔X8)اور داؤُ دنے لاویوں کے سرداروں کو فرمایا کہ اپنے بھائِیوں میں سے گانے والوں کو مُقرّر کریں کہ مُوسِیقی کے ساز یعنی سِتار اور بربط اور جھانجھ بجائیں اور آواز بُلند کر کے خُوشی سے گائیں۔q7[اور بنی لاوی نے خُدا کے صندُوق کو جَیسا مُوسیٰ نے خُداوند کے کلام کے مُوافِق حُکم کِیا تھا چوبوں سے اپنے کندھوں پر اُٹھایا لِیا۔86iتب کاہِنوں اور لاویوں نے خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو لانے کے لِئے اپنے آپ کو پاک کِیا۔{5o کیونکہ جب تُم نے پہلی بار اُسے نہ اُٹھایا تو خُداوند ہمارا خُدا ہم پر ٹُوٹ پڑا کیونکہ ہم آئِین کے مُطابِق اُس کے طالِب نہیں ہُوئے تھے۔4 اور اُن سے کہا کہ تُم لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار ہو ۔ تُم اپنے آپ کو پاک کرو ۔ تُم بھی اور تُمہارے بھائی بھی تاکہ تُم خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے صندُوق کو اُس جگہ جو مَیں نے اُس کے لِئے تیّار کی ہے لا سکو۔}3s اور داؤُ دنے صدُو ق اور ابیاتر کاہِنوں کو اوراُوری ایل اور عسا یاہ اور یُوا یل اورسمعیا ہ اور الی ا یل اورعمِّیندا ب لاویوں کو بُلایا۔ 2 بنی عُزّی ایل میں سے عمِّیندا ب سردار اور اُس کے ایک سَو بارہ بھائیوں کو۔u1c بنی حبرُون میں سے الی ا یل سردار اور اُس کے اسّی بھائیوں کو۔{0oبنی الِیصفن میں سے سمعیا ہ سردار اور اُس کے دو سَو بھائِیوں کو۔/}بنی جیرسوم میں سے یُوایل سردار اور اُس کے ایک سَوتِیس بھائِیوں کو۔.yبنی مِراری میں سے عسا یاہ سردار اور اُس کے دو سَو بِیس بھائیوں کو۔-یعنی بنی قِہات میں سے اُور ی ایل سردار اور اُس کے ایک سَو بِیس بھائیوں کو۔n,Uاور داؤُ دنے بنی ہارُون کو اور لاویوں کو اِکٹّھا کِیا۔t+aاور داؤُ دنے سارے اِسرا ئیل کو یروشلیِم میں جمع کِیا تاکہ خُداوند کے صندُوق کو اُس جگہ جو اُس نے اُس کے لِئے تیّار کی تھی لے آئیں۔M*تب داؤُ دنے کہا کہ لاوِیوں کے سِوا اَور کِسی کو خُدا کے صندُوق کو اُٹھانا نہیں چاہئے کیونکہ خُداوند نے اُن ہی کو چُنا ہے کہ خُدا کے صندُوق کو اُٹھائیں اور ہمیشہ اُس کی خِدمت کریں۔u) eاور داؤُ دنے داؤُ دکے شہر میں اپنے لِئے محلّ بنائے اور خُدا کے صندُوق کے لِئے ایک جگہ تیّار کر کے اُس کے لِئے ایک خَیمہ کھڑا کِیا۔5(cاور داؤُ دکی شُہرت سب مُلکوں میں پَھیل گئی اور خُداوند نے سب قَوموں پر اُس کا خَوف بِٹھا دِیا۔S'اور داؤُ دنے جَیسا خُدا نے اُسے فرمایا تھا کِیا اور اُنہوں نے فِلستِیوں کی فَوج کو جِبعُو ن سے جزر تک قتل کِیا۔&%اور جب تُو تُوت کے درختوں کی پُھنگیوں پر چلنے کی سی آواز سُنے تب لڑائی کو نِکلنا کیونکہ خُدا تیرے آگے آگے فِلستِیوں کے لشکر کومارنے کے لِئے نِکلا ہے۔0%Yاور داؤُ دنے پِھر خُدا سے سوال کِیا اور خُدا نے اُس سے کہا کہ تُو اُن کا پِیچھا نہ کر بلکہ اُن کے پاس سے کترا کر نِکل جا اور تُوت کے پیڑوں کے سامنے سے اُن پر حملہ کر۔^$5 اور فِلستِیوں نے پِھر اُس وادی میں دھاوا مارا۔#) اور وہ اپنے بُتوں کو وہاں چھوڑ گئے اور وہ داؤُ دکے حُکم سے آگ میں جلا دِئے گئے۔" سو وہ بعل پرا ضِیم میں آئے اور داؤُ دنے وہِیں اُن کو مارا اور داؤُ دنے کہا خُدا نے میرے ہاتھ سے میرے دُشمنوں کو اَیسا چِیرا جَیسے پانی چاک چاک ہو جاتا ہے ۔ اِس سبب سے اُنہوں نے اُس مقام کا نام بعل پرا ضِیم رکھّا۔H!  تب داؤُ دنے خُدا سے سوال کِیا کیا مَیں فِلستِیوں پر چڑھ جاؤُں؟ کیا تُو اُن کو میرے ہاتھ میں کر دے گا؟ خُداوند نے اُسے فرمایا چڑھ جا کیونکہ مَیں اُن کو تیرے ہاتھ میں کر دُوں گا۔j M اور فِلستِیوں نے آ کر رفائِیم کی وادی میں دھاوا مارا۔1[اور جب فِلستِیوں نے سُنا کہ داؤُ دممسُوح ہو کر سارے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنا ہے تو سب فِلستی داؤُ دکی تلاش میں چڑھ آئے اور داؤُ دیہ سُن کر اُن کے مُقابلہ کو نِکلا۔ b~}o|g{yxkw:usrqpgo.n|mm!lj]ish_gzfeeRd?cai`N_]\RZ<`;k:98I655J4l321110T/..K,,6++**z))H(''s%$$F#"3 h2(0 P\L?y`Qw | '  J(Obi.Kاور اُن کے بھائیوں سمیت جو خُداوند کی مدح سرائی کی تعلِیم پا چُکے تھے یعنی وہ سب جو مشّاق تھے اُن کا شُمار دو سَو اٹھاسی تھا۔\-1یہ سب خُداوند کے گھر میں گِیت گانے کے لِئے اپنے باپ کے ماتحت تھے اور جھانجھ اور سِتار اور بربط سے خُدا کے گھر کی خِدمت کرتے تھے اور آسف اور یدُوتُو ن اور ہَیما ن بادشاہ کے حُکم کے تابِع تھے۔ ,9یہ سب ہَیما ن کے بیٹے تھے جو خُدا کی باتوں میں سِینگ بُلند کرنے کے لِئے بادشاہ کا غَیب بِین تھا اور خُدا نے ہَیما ن کو چَودہ بیٹے اور تِین بیٹِیاں دی تِھیں۔Q+رہا ہَیما ن ۔ سوہَیما ن کے بیٹے بُقّیاہ ۔ متّنیا ہ ۔ عُزّی ا یل ۔ سبُوا یل ۔ یرِیمو ت ۔ حنانیا ہ ۔ حنانی ۔ اِلیا تہ ۔ جِدّالتی ۔ رُوممتی عزر ۔ یسبِقا شہ ۔ ملُّوتی ۔ ہَوتِیر اورمحازیو ت۔p*Yیدُوتُو ن سے بنی یدُوتُون ۔ سو جِدلیا ہ ۔ ضر ی اور یسعیا ہ حسبیا ہ اور متِّتیا ہ ۔ یہ چھ اپنے باپ یدُوتُو ن کے ماتحت تھے جو بربط لِئے رہتا اور خُداوند کی شُکرگُذاری اور حمد کرتا ہُؤا نُبُوّت کرتا تھا۔~)uآسف کے بیٹوں میں سے زکُّور ۔ یُوسف ۔ نتنیا ہ اور اسر ی لاہ ۔ آسف کے یہ بیٹے آسف کے ماتحت تھے جو بادشاہ کے حُکم کے مُطابِق نبُوّت کرتا تھا۔(( Kپِھر داؤُ داور لشکر کے سرداروں نے آسف اور ہَیما ن اور یدُوتُو ن کے بیٹوں میں سے بعضوں کو خِدمت کے لِئے الگ کِیا تاکہ وہ بربط اور سِتار اور جھانجھ سے نبُوّت کریں اور جو اُس کام کو کرتے تھے اُن کا شُمار اُن کی خِدمت کے مُطابِق یہ تھا۔K'اِنہوں نے بھی اپنے بھائی بنی ہارُون کی طرح داؤُ دبادشاہ اور صدُو ق اور اخی مَلِک اور کاہِنوں اور لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کے سامنے اپنا اپنا قُرعہ ڈالا یعنی سردار کے آبائی خاندانوں کا جو حق تھا وُہی اُس کے چھوٹے بھائی کے خاندانوں کا تھا۔G&اور مُو شی کے بیٹے محلی اور عیدر اور یرِیمو ت ۔ لاویوں کی اَولاد اپنے آبائی خاندانوں کے مُطابِق یِہی تھی۔@%{قِیس سے قِیس کا بیٹا یرحمیئیل۔R$محلی سے اِلیعزر جِس کے کوئی بیٹا نہ تھا۔#رہے بنی مِراری ۔ سو یعزیا ہ سے بِنُو اورسُوہم اور زکُّور اور عِبر ی۔p"Yمِرار ی کے بیٹے محلی اور مُوشی ۔ بنی یعزیاہ میں سے بِنُو۔h!Iمِیکا ہ کا بھائی یسّیا ہ ۔ بنی یسّیاہ میں سے زکریا ہ۔l Qبنی عُزّی ایل میں سے مِیکا ہ ۔ بنی مِیکاہ میں سے سمِیر۔"=اور بنی حبرُون میں سے یریا ہ پہلا۔ امریا ہ دُوسرا ۔ یحزی ایل تِیسرا ۔ یقمعا م چَوتھا۔fEاِضہاریوں میں سے سلُومو ت ۔ بنی سلُوموت میں سے یحت۔iKرہا رحبیا ہ ۔ سو رحبیا ہ کے بیٹوں میں سے پہلا یسّیا ہ۔)Kباقی بنی لاوی میں سے عمرا م کے بیٹوں میں سے سُوبا ئیل ۔ سُوبا ئیل کے بیٹوں میں سے یہد یاہ۔]3یہ اُن کی خِدمت کی ترتِیب تھی تاکہ وہ خُداوند کے گھر میں اُس قانُون کے مُطابِق آئیں جو اُن کو اُن کے باپ ہارُو ن کی معرفت وَیسا ہی مِلا جَیسا خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے اُسے حُکم کِیا تھا۔b=تیئِیسوِیں دِلایا ہ کی ۔ چَوبِیسوِیں معزیا ہ کی۔V%اکِیسوِیں یاکِن کی ۔ بائِیسوِیں جمُول کی۔Z-اُنّیسویں فتحیا ہ کی ۔ بِیسوِیں یحزِ قیل کی۔T!سترھوِیں حزِیر کی ۔ اٹھارھوِیں فضِیض کی۔W'پندرھوِیں بِلجا ہ کی ۔ سولھوِیں اِمّیر کی۔W' تیرھوِیں خُفّاہ کی ۔ چَودھوِیں یسبِا ب کی۔Y+ گیارھوِیں اِلیا سِب کی ۔ بارھوِیں یقِیم کی۔N نوِیں یشُو ع کی ۔ دسوِیں سِکانیا ہ کی۔O ساتوِیں ہقُّوض کی ۔ آٹھوِیں ابیا ہ کی۔N پانچوِیں ملکیاہ کی ۔ چھٹی میامِین کی۔Kتِیسری حارِ م کی چَوتھی شعورِ یم کی۔mSاور پہلی چِٹّھی یہُو یریب کی نِکلی ۔ دُوسری یدعیا ہ کی۔اور نتنی ا یل مُنشی کے بیٹے سمعیا ہ نے جو لاویوں میں سے تھا اُن کے ناموں کو بادشاہ اور امِیروں اور صدُو ق کاہِن اور اخی ملِک بِن ابِیاتر اور کاہِنوں اور لاویوں کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کے سامنے لِکھا ۔ جب اِلیعزر کا ایک آبائی خاندان لِیا گیا تو اِتمر کا بھی ایک آبائی خاندان لِیا گیا۔ اِس طرح قُرعہ ڈال کر اور باہم خلط ملط ہو کر وہ تقسِیم ہُوئے کیونکہ مَقدِس کے سردار اور خُدا کے سردار بنی اِلیعزر اور بنی اِتمر دونوں میں سے تھے۔ {اور اِتمر کے بیٹوں سے زِیادہ اِلیعزر کے بیٹوں میں رئِیس مِلے اور اِس طرح سے وہ تقسِیم کِئے گئے کہ ِالیعزر کے بیٹوں میں آبائی خاندانوں کے سولہ سردار تھے اور اِتمر کے بیٹوں میں سے آبائی خاندانوں کے مُطابِق آٹھ۔q [اور داؤُ دنے اِلیعزر کے بیٹوں میں سے صدُو ق اور اِتمر کے بیٹوں میں سے اخی ملِک کو اُن کی خِدمت کی ترتِیب کے مُطابِق تقسِیم کِیا۔R اور ندب اور ابِیہُو اپنے باپ سے پہلے مَر گئے اور اُن کے اَولاد نہ تھی سو الِیعزر اور اِتمر نے کہانت کا کام کِیا۔$  Cاور بنی ہارُون کے فرِیق یہ تھے ۔ ہارُو ن کے بیٹے ندب ۔ ابِیہُو ۔ اِلیعزر اور اِتمر تھے۔ اور خُداوند کے گھر کی خِدمت کو انجام دینے کے لِئے خَیمۂِ اِجتماع کی حِفاظت اور مَقدِس کی نِگرانی اور اپنے بھائی بنی ہارُون کی اِطاعت کریں۔2]اور سبتوں اور نئے چاندوں اور مُقرّرہ عِیدوں میں ہمیشہ خُداوند کے حضُور پُوری تعداد میں سب سوختنی قُربانیاں اُس قاعِدہ کے مُطابِق جو اُن کے بارے میں ہے چڑھایا کریں۔ اور ہر صُبح اور شام کو کھڑے ہو کر خُداوند کی شُکرگُذاری اور سِتایش کریں۔7gاور نذر کی روٹی کا اور مَیدہ کی نذز کی قُربانی کا خواہ وہ بے خمِیری روٹیوں یا توے پر کی پکّی ہُوئی چِیزوں یا تلی ہُوئی چِیزوں کی ہو اور ہر طرح کے تول اور ناپ کا کام کریں۔Kکیونکہ اُن کا کام یہ تھا کہ خُداوند کے گھر کی خِدمت کے وقت صحنوں اور کوٹھرِیوں میں اور سب مُقدّس چِیزوں کے پاک کرنے میں یعنی خُدا کے گھر کی خِدمت کے کام میں بنی ہارُون کی مدد کریں۔@yکیونکہ داؤُ دکی پِچھلی باتوں کے مُوافِق بنی لاوی جو بِیس برس اور اُس سے زِیادہ عُمر کے تھے گِنے گئے۔5اور لاویوں کو بھی مسکن اور اُس کی خِدمت کے سب ظرُوف کو پِھر کبھی اُٹھانا نہ پڑے گا۔c?کیونکہ داؤُ دنے کہا کہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے اپنے لوگوں کو آرام دِیا ہے اور وہ ابد تک یروشلیِم میں سکُونت کرے گا۔ 9لاو ی کے بیٹے یِہی تھے جو اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُطابِق تھے ۔ اُن کے آبائی خاندانوں کے سردار جَیسا وہ نام بنام ایک ایک کر کے گِنے گئے یِہی ہیں ۔ وہ بِیس برس اور اُس سے اُوپر کی عُمر سے خُداوند کے گھر کی خِدمت کا کام کرتے تھے۔jMمُو شی کے بیٹے محلی اور عیدر اور یرِیمو ت یہ تِین تھے۔Y~+اور اِلیعزر مَر گیا اور اُس کے کوئی بیٹا نہ تھا فقط بیٹیاں تِھیں اور اُن کے بھائی قِیس کے بیٹوں نے اُن سے بیاہ کِیا۔}مِرار ی کے بیٹے محلی اور مُو شی اور محلی کے بیٹے اِلیعزر اور قِیس تھے۔}|sعُزّی ا یل کے بیٹوں میں اوّل مِیکا ہ سردار اور یسیاہ دُوسرا تھا۔.{Uحبرُو ن کے بیٹوں میں اوّل یریا ہ ۔ امریا ہ دُوسرا ۔ یحزی ایل تِیسرا اور یقمِعا م چَوتھا تھا۔Iz اِضہار کا بیٹا سلُومِیت سردار تھا۔>yuاور الِیعزر کا بیٹا رحبیا ہ سردار تھا اور اِلیعزر کے اَور بیٹے نہ تھے پر رحبیا ہ کے بُہت سے بیٹے تھے۔Pxاور جیرسو م کا بیٹا سبُوا یل سردار تھا۔Xw)اور مُوسیٰ کے بیٹے جیر سوم اور الِیعزر تھے۔vyرہا مَردِ خُدا مُوسیٰ سو اُس کے بیٹے لاو ی کے قبِیلہ میں گِنے گئے۔ u عمرا م کے بیٹے ہارُو ن اور مُوسیٰ تھے اور ہارُو ن الگ کِیا گیا تاکہ وہ اور اُس کے بیٹے ہمیشہ پاکترِین چِیزوں کی تقدِیس کِیا کریں اور سدا خُداوند کے آگے بخُور جلائیں اور اُس کی خِدمت کریں اور اُس کا نام لے کر برکت دیں۔t اورقِہات کے بیٹے عمرام ۔ اِضہار حبرُو ن اور عُزّی ا یل ۔ یہ چار تھے۔as; اوّل یحت تھا اور زِیزا دُوسرا اور یعُو س اور برِیعہ کے بیٹے بُہت نہ تھے ۔ اِس سبب سے وہ ایک ہی آبائی خاندان میں گِنے گئے۔r+ اورسِمعی کے بیٹے یحت ۔ زِینا اور یعُو س اور برِیعہ ۔ یہ چاروں سِمعی کے بیٹے تھے۔?qw سِمعی کے بیٹے سلُومِیت اور حزی ا یل اور ہارا ن یہ تِین تھے ۔ یہ لعدا ن کے آبائی خاندانوں کے سردار تھے۔pلعدا ن کے بیٹے ۔ سردار یحی ایل اور زَیتا م اور یُوا یل ۔ یہ تِین تھے۔Vo%جیرسونیوں میں سے یہ تھے ۔ لعدا ن اورسِمعی۔&nEاور داؤُ دنے اُن کو جیر سون قِہات اور مِرار ی نام بنی لاوی کے فرِیقوں میں تقسِیم کِیا۔zmmاور چار ہزار دربان تھے اور چار ہزار اُن سازوں سے خُداوند کی تعرِیف کرتے تھے جِن کو مَیں نے یعنی داؤُ دنے مدح سرائی کے لِئے بنایا تھا۔Il اِن میں سے چَوبِیس ہزار خُداوند کے گھر کے کام کی نِگرانی پر مُقرّر ہُوئے اور چھ ہزار سردار اور مُنصِف تھے۔Zk-اور تِیس برس کے اور اُس سے زِیادہ عُمر کے لاوی گِنے گئے اور اُن کی گِنتی ایک ایک آدمی کو شُمار کر کے اڑتِیس ہزار تھی۔jاور اُس نے اِسرا ئیل کے سب سرداروں کو کاہِنوں اور لاویوں سمیت اِکٹّھا کِیا۔Ci اب داؤُ دبُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہو گیا تھا ۔ سو اُس نے اپنے بیٹے سُلیما ن کو اِسرا ئیل کا بادشاہ بنایا۔h5سو اب تُم اپنے دِل کو اور اپنی جان کو خُداوند اپنے خُدا کی تلاش میں لگاؤ اور اُٹھو اور خُداوند خُدا کا مَقدِس بناؤ تاکہ تُم خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اور خُدا کے پاک برتنوں کو اُس گھر میں جو خُداوند کے نام کا بنے گا لے آؤ۔gکیا خُداوند تُمہارا خُدا تُمہارے ساتھ نہیں ہے؟ اور کیا اُس نے تُم کو چاروں طرف چَین نہیں دِیا ہے؟ کیونکہ اُس نے اِس مُلک کے باشِندوں کو میرے ہاتھ میں کر دِیا ہے اور مُلک خُداوند اور اُس کے لوگوں کے آگے مغلُوب ہُؤا ہے۔7fgاِس کے علاوہ داؤُ دنے اِسرا ئیل کے سب سرداروں کو اپنے بیٹے سُلیما ن کی مدد کا حُکم دِیا اور کہا۔Neسونے اور چاندی اور پِیتل اور لوہے کا کُچھ حِساب نہیں ہے ۔ سو اُٹھ اور کام میں لگ جا اور خُداوند تیرے ساتھ رہے۔qd[اور بُہت سے کارِیگر پتّھر اور لکڑی کے کاٹنے اور تراشنے والے اور سب طرح کے ہُنرمند جو قِسم قِسم کے کام میں ماہِر ہیں تیرے پاس ہیں۔,cQدیکھ مَیں نے مشقّت سے خُداوند کے گھر کے لِئے ایک لاکھ قِنطار سونا اور دس لاکھ قِنطار چاندی اور بے اندازہ پِیتل اور لوہا تیّار کِیا ہے کیونکہ وہ کثرت سے ہے اور لکڑی اور پتّھر بھی مَیں نے تیّار کِئے ہیں اور تُو اُن کو اَور بڑھا سکتا ہے۔Yb+ تب تُو اِقبالمند ہو گا بشرطیکہ تُو اُن آئِین اور احکام پر جو خُداوند نے مُوسیٰ کو اِسرا ئیل کے لِئے دِئے اِحتیاط کر کے عمل کرے ۔ سو ہِمّت باندھ اور حَوصلہ رکھ ۔ خَوف نہ کر ۔ ہِراسان نہ ہو۔daA اب خُداوند تُجھے عقل و دانائی بخشے اور اِسرا ئیل کی بابت تیری ہدایت کرے تاکہ تو خُداوند اپنے خُدا کی شرِیعت کو مانتا رہے۔p`Y اب اَے میرے بیٹے خُداوند تیرے ساتھ رہے اور تُو اِقبالمند ہو اور خُداوند اپنے خُدا کا گھر بنا جَیسا اُس نے تیرے حق میں فرمایا ہے۔_+ وُہی میرے نام کے لِئے ایک گھر بنائے گا ۔ وہ میرا بیٹاہو گا اور مَیں اُس کا باپ ہُوں گا اور مَیں اِسرا ئیل پر اُس کی سلطنت کا تخت ابد تک قائِم رکُھّوں گا۔s^_ دیکھ تُجھ سے ایک بیٹا پَیدا ہو گا ۔ وہ مَردِ صُلح ہو گا اور مَیں اُسے چاروں طرف کے سب دُشمنوں سے امن بخشُوں گا کیونکہ سُلیما ن اُس کا نام ہو گا اور مَیں اُس کے ایّام میں اِسرا ئیل کو امن و امان بخشُوں گا۔R]لیکن خُداوند کا کلام مُجھے پُہنچا کہ تُو نے بُہت خُونریزی کی ہے اور بڑی بڑی لڑائِیاں لڑا ہے۔ سو تُو میرے نام کے لِئے گھر نہ بنانا کیونکہ تُو نے زمِین پر میرے سامنے بُہت خُون بہایا ہے۔`\9اور داؤُ دنے اپنے بیٹے سُلیما ن سے کہا یہ تو خُود میرے دِل میں تھا کہ خُداوند اپنے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بناؤُں۔M[تب اُس نے اپنے بیٹے سُلیما ن کو بُلایا اور اُسے تاکِید کی کہ خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کے لِئے ایک گھر بنائے۔sZ_اور داؤُ دنے کہا کہ میرا بیٹا سُلیما ن لڑکا اور ناتجربہ کار ہے اور ضرُور ہے کہ وہ گھر جو خُداوند کے لِئے بنایا جائے نِہایت عظِیمُ الشان ہو اور سب مُلکوں میں اُس کا نام اور شُہرت ہو ۔ سو مَیں اُس کے لِئے تیّاری کرُوں گا ۔ چُنانچہ داؤُ دنے اپنے مَرنے سے پہلے بُہت تیّاری کی۔UY#اور دِیودار کے بے شُمار لٹّھے تیّار کِئے کیونکہ صیدانی اور صُوری دیودار کے لٹّھے کثرت سے داؤُ دکے پاس لاتے تھے۔PXاور داؤُ دنے دروازوں کے کِواڑوں کی کِیلوں اور قبضوں کے لِئے بُہت سا لوہا اور اِتنا پِیتل کہ تول سے باہِر تھا۔/WWاور داؤُ دنے حُکم دِیا کہ اُن پردیسِیوں کو جو اِسرا ئیل کے مُلک میں تھے جمع کریں اور اُس نے سنگتراش مُقرّر کِئے کہ خُدا کے گھر کے بنانے کے لِئے پتّھر کاٹ کر گھڑیں۔-V Uاور داؤُ دنے کہا یِہی خُداوند خُدا کا گھر اور یِہی اِسرا ئیل کی سوختنی قُربانی کا مذبح ہے۔PUلیکن داؤُ دخُدا سے پُوچھنے کے لِئے اُس کے آگے نہ جا سکا کیونکہ وہ خُداوند کے فرِشتہ کی تلوار کے سبب سے ڈر گیا۔lTQکیونکہ اُس وقت خُداوند کا مسکن جِسے مُوسیٰ نے بیابان میں بنایا تھا اور سوختنی قُربانی کا مذبح جِبعُو ن کی اُونچی جگہ میں تھے۔jSMاُس وقت جب داؤُ د نے دیکھا کہ خُداوند نے یبُوسی اُرنا ن کے کھلِیہان میں اُس کو جواب دِیا تھا تو اُس نے وہِیں قُربانی چڑھائی۔R3اور خُداوند نے اُس فرِشتہ کو حُکم دِیا۔ تب اُس نے اپنی تلوار پِھر مِیان میں کر لی۔sQ_اور داؤُ دنے وہاں خُداوند کے لِئے مذبح بنایا اور سوختنی قُربانیاں اور سلامتی کی قُربانیاں چڑھائِیں اور خُداوند سے دُعا کی اور اُس نے آسمان پر سے سوختنی قُربانی کے مذبح پر آگ بھیج کر اُس کو جواب دِیا۔P سو داؤُ دنے اُرنا ن کو اُس جگہ کے لِئے چھ سَو مِثقال سونا تول کر دِیا۔|Oqداؤُ دبادشاہ نے اُرنا ن سے کہا نہیں نہیں بلکہ مَیں ضرُور پُورا دام دے کر تُجھ سے خرِید لُوں گا کیونکہ مَیں اُسے جو تیرا مال ہے خُداوند کے لِئے نہیں لینے کا اور نہ بغَیر خرچ کِئے سوختنی قُربانی چڑھاؤُں گا۔^N5اُرنا ن نے داؤُ دسے کہا تُو اِسے لے لے اور میرا مالِک بادشاہ جو کُچھ اُسے بھلا معلُوم ہو کرے ۔ دیکھ! مَیں اِن بَیلوں کو سوختنی قُربانیوں کے لِئے اور داؤنے کے سامان اِیندھن کے لِئے اور یہ گیہُوں نذر کی قُربانی کے لِئے دیتا ہُوں ۔ مَیں یہ سب کُچھ دِئے دیتا ہُوں۔_M7تب داؤُ دنے اُرنا ن سے کہا کہ اِس کھلِیہان کی یہ جگہ مُجھے دیدے تاکہ مَیں اِس میں خُداوند کے لِئے ایک قُربانگاہ بناؤُں تُو اِس کا پُورا دام لے کر مُجھے دے تاکہ وبا لوگوں سے دُور کر دی جائے۔L3اور جب داؤُ داُرنا ن کے پاس آیا تب اُرنا ن نے نِگاہ کی اور داؤُ دکو دیکھا اور کھلِیہان سے باہر نِکل کر داؤُ دکے آگے جُھکا اور زمِین پر سرنِگُون ہو گیا۔mKSاور اُرنا ن نے مُڑ کر اُس فرِشتہ کو دیکھا اور اُس کے چاروں بیٹے جو اُس کے ساتھ تھے چُھپ گئے ۔ اُس وقت اُرنا ن گیہُوں داؤتا تھا۔Jاور داؤُ دجاد کے کلام کے مُوافِق جو اُس نے خُداوند کے نام سے کہا تھا گیا۔ I تب خُداوند کے فرِشتہ نے جاد کو حُکم کِیا کہ داؤُ د سے کہے کہ داؤُ دجا کر یبُوسی اُرنا ن کے کھلِیہان میں خُداوند کے لِئے ایک قُربانگاہ بنائے۔Hاور داؤُ دنے خُدا سے کہا کیا مَیں ہی نے حُکم نہیں کِیا تھا کہ لوگوں کا شُمار کِیا جائے؟ گُناہ تو مَیں نے کِیا اور بڑی شرارت مُجھ سے ہُوئی پر اِن بھیڑوں نے کیا کِیا ہے؟ اَے خُداوند میرے خُدا تیرا ہاتھ میرے اور میرے باپ کے گھرانے کے خِلاف ہو نہ کہ اپنے لوگوں کے خِلاف کہ وہ وبا میں مُبتلا ہوں۔Gاور داؤُ دنے اپنی آنکھیں اُٹھا کر آسمان و زمِین کے بِیچ خُداوند کے فرِشتہ کو کھڑے دیکھا اور اُس کے ہاتھ میں ننگی تلوار تھی جو یروشلیِم پر بڑھائی ہُوئی تھی ۔ تب داؤُ داور بزُرگ ٹاٹ اوڑھے ہُوئے مُنہ کے بل گِرے۔PFاور خُدا نے ایک فرِشتہ یروشلیِم کو بھیجا کہ اُسے ہلاک کرے اور جب وہ ہلاک کرنے ہی کو تھا تو خُداوند دیکھ کر اُس بلا سے ملُول ہُؤا اور اُس ہلاک کرنے والے فرِشتہ سے کہا بس اب اپنا ہاتھ کھینچ اور خُداوند کا فرِشتہ یبُوسی اُرنا ن کے کھلِیہان کے پاس کھڑا تھا۔E3سو خُداوند نے اِسرا ئیل میں وبا بھیجی اور اِسرا ئیل میں سے ستّر ہزار آدمی مَر گئے۔D' داؤُ دنے جاد سے کہا مَیں بڑے شکنجہ میں ہُوں ۔ مَیں خُداوند کے ہاتھ میں پڑُوں کیونکہ اُس کی رحمتیں بُہت زِیادہ ہیں ۔ لیکن اِنسان کے ہاتھ میں نہ پڑُوں۔!C; یا تو قحط کے تِین برس یا اپنے دُشمنوں کے آگے تِین مہِینے تک ہلاک ہوتے رہنا اَیسے حال میں کہ تیرے دُشمنوں کی تلوار تُجھ پر وار کرتی رہے یا تِین دِن خُداوند کی تلوار یعنی مُلک میں وبا رہے اور خُداوند کا فرِشتہ اِسرا ئیل کی سب سرحدّوں میں مارتا رہے ۔ اب سوچ لے کہ مَیں اپنے بھیجنے والے کو کیا جواب دُوں۔-BS سو جاد نے داؤُ دکے پاس آ کر اُس سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو جِسے چاہے اُسے چُن لے۔A کہ جا کر داؤُ دسے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تیرے سامنے تِین چِیزیں پیش کرتا ہُوں ۔ اُن میں سے ایک چُن لے تاکہ مَیں اُسے تُجھ پر بھیجُوں۔]@3 اور خُداوند نے داؤُ دکے غَیب بِین جاد سے کہا۔>?uتب داؤُ دنے خُدا سے کہا کہ مُجھ سے بڑا گُناہ ہُؤا کہ مَیں نے یہ کام کِیا ۔ اب مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اپنے بندہ کا قُصُور مُعاف کر کیونکہ مَیں نے بیہُودہ کام کِیا ہے۔>}لیکن خُدا اِس بات سے ناراض ہُؤا اِس لِئے اُس نے اِسرا ئیل کو مارا۔a=;لیکن اُس نے لاو ی اور بِنیمِین کا شُمار اُن کے ساتھ نہیں کِیا تھا کیونکہ بادشاہ کا حُکم یُوآ ب کے نزدِیک نفرت انگیز تھا۔<اور یُوآ ب نے لوگوں کے شُمار کی مِیزان داؤُ دکو بتائی اور سب اِسرائیلی گیارہ لاکھ شمشیرزن مَرد اور یہُودا ہ چار لاکھ ستّر ہزار شمشیرزن مَرد تھے۔f;Eتَو بھی بادشاہ کا فرمان یُوآ ب پر غالِب رہا چُنانچہ یُوآ ب رُخصت ہُؤا اور تمام اِسرا ئیل میں پِھرا اور یروشلیِم کو لَوٹا۔':Gیُوآ ب نے کہا خُداوند اپنے لوگوں کو جِتنے ہیں اُس سے سَو گُناہ زِیادہ کرے لیکن اَے میرے مالِک بادشاہ کیا وہ سب کے سب میرے مالِک کے خادِم نہیں ہیں؟ پِھر میرا خُداوند یہ بات کیوں چاہتا ہے؟ وہ اِسرا ئیل کے لِئے خطا کا باعِث کیوں بنے؟۔9#تب داؤُ دنے یُوآ ب سے اور لوگوں کے سرداروں سے کہا کہ جاؤ بیرسبع سے دان تک اِسرا ئیل کا شُمار کرو اور مُجھے خبر دو تاکہ مُجھے اُن کی تعداد معلُوم ہو۔"8 ?اور شَیطان نے اِسرا ئیل کے خِلاف اُٹھ کر داؤُ دکو اُبھارا کہ اِسرا ئیل کا شُمار کرے۔17[یہ جات میں اُسی پہلوان سے پَیدا ہُوئے تھے اور داؤُ داور اُس کے خادِموں کے ہاتھ سے قتل ہُوئے۔.6Uجب اُس نے اِسرا ئیل کی فضیِحت کی تو داؤُ دکے بھائی سِمعی کے بیٹے یُونتن نے اُس کو مار ڈالا۔55cپِھر جات میں ایک اَور جنگ ہُوئی جہاں ایک بڑا قدآور آدمی تھا جِس کے چَوبِیس اُنگلیاں یعنی ہاتھوں میں چھ چھ اور پاؤں میں چھ چھ تِھیں اور وہ بھی اُسی پہلوان کا بیٹا تھا۔4+اور فِلستِیوں سے پِھر جنگ ہُوئی ۔ تب یعُور کے بیٹے الحنا ن نے جاتی جُو لِیت کے بھائی لحمی کو جِس کے بھالے کی چھڑ جُلاہے کے شہتِیر کے برابر تھی مار ڈالا۔3اِس کے بعد جزر میں فِلستِیوں سے جنگ ہُوئی ۔ تب حُوساتی سِبّکی نے سفّی کو جو پہلوان کے بیٹوں میں سے ایک تھا قتل کِیا اور فِلستی مغلُوب ہُوئے۔i2Kاور اُس نے اُن لوگوں کو جو اُس میں تھے باہر نِکال کر ارّوں اور لوہے کے ہینگوں اور کُلہاڑوں سے کاٹا اور داؤُ دنے بنی عمُّون کے سب شہروں سے اَیسا ہی کِیا ۔ تب داؤُ داور سب لوگ یروشلیِم کو لَوٹ آئے۔1%اور داؤُد نے اُن کے بادشاہ کے تاج کو اُس کے سر پر سے اُتار لِیا اور اُس کا وزن ایک قِنطار سونا پایا اور اُس میں بیش قِیمت جواہِرجڑے تھے ۔ سو وہ داؤُ دکے سر پر رکھّا گیا اور وہ اُس شہر میں سے بُہت سا لُوٹ کا مال نِکال لایا۔"0 ?پِھر نئے سال کے شرُوع میں جب بادشاہ جنگ کے لِئے نِکلتے ہیں یُوآ ب نے زبردست لشکر لے جا کر بنی عمُّون کے مُلک کو اُجاڑ ڈالا اور آ کر ربّہ کو گھیر لِیا لیکن داؤُ دیروشلیِم میں رہ گیا تھا اور یُوآ ب نے ربّہ کو سر کر کے اُسے ڈھا دِیا۔-/Sجب ہدد عزر کے مُلازِموں نے دیکھا کہ وہ اِسرا ئیل سے ہار گئے تو وہ داؤُ دسے صُلح کر کے اُس کے مُطِیع ہو گئے اور ارامی بنی عمُّون کی کُمک پر پِھر کبھی راضی نہ ہُوئے۔.7اور ارامی اِسرا ئیل کے سامنے سے بھاگے اور داؤُ دنے ارامیوں کے سات ہزار رتھوں کے سواروں اور چالِیس ہزار پیادوں کو مارا اور لشکر کے سردار سوفک کو قتل کِیا۔ - اور اِس کی خبر داؤُ دکو مِلی ۔ تب وہ سارے اِسرا ئیل کو جمع کر کے یَرد ن کے پار گیا اور اُن کے قرِیب پُہنچا اور اُن کے مُقابِل صف باندھی ۔ سو جب داؤُ دنے ارامیوں کے مُقابلہ میں جنگ کے لِئے صف باندھی تو وہ اُس سے لڑے۔H, جب ارامیوں نے دیکھا کہ اُنہوں نے بنی اِسرائیل سے شِکست کھائی تو اُنہوں نے قاصِد بھیج کر دریایِ فرات کے پار کے ارامیوں کو بُلوایا اور ہدد عزر کا سِپہ سالار سوفک اُن کا سردار تھا۔+جب بنی عمُّون نے ارامیوں کو بھاگتے دیکھا تو وہ بھی اُس کے بھائی ابی شے کے سامنے سے بھاگ کر شہر میں گُھس گئے ۔ تب یُوآ ب یروشلیِم کو لَوٹ آیا۔*5پس یُوآ ب اپنے لوگوں سمیت ارامیوں سے لڑنے کو آگے بڑھا اور وہ اُس کے سامنے سے بھاگے۔o)W سو ہِمّت باندھو اور آؤ ہم اپنی قَوم اور اپنے خُدا کے شہروں کی خاطِر مَردانگی کریں اور خُداوند جو کُچھ اُسے بھلا معلُوم ہو کرے۔x(i اور اُس نے کہا کہ اگر ارامی مُجھ پرغالِب آئیں تو تُو میری کُمک کرنا اور اگر بنی عمُّون تُجھ پر غالِب آئیں تو مَیں تیری کُمک کرُوں گا۔ %3~u}}}||{{%zz2yy9xx7ww9vv7uu8tt2ssrQqppOoinmml/kjihhgfPeeOdcbbvb`_h^]i\[WYX[VuUU,T7SZRpQzPOO&NUMLKJJ/II HGGGFED\CfBBA#@'?>==q<:b875]4'2103.-<,#*)(':&|%1##\!:4|q9  a%+5Oاور سب اُمرا اور بہادُر اور داؤُ دبادشاہ کے سب بیٹے بھی سُلیما ن بادشاہ کے مُطِیع ہُوئے۔x4iتب سُلیما ن خُداوند کے تخت پر اپنے باپ داؤُ دکی جگہ بادشاہ ہو کر بَیٹھا اور اِقبالمند ہُؤا اور سارا اِسرا ئیل اُس کا مُطِیع ہُؤا۔ 3اور اُنہوں نے اُس دِن نِہایت شادمانی کے ساتھ خُداوند کے آگے کھایا پِیا اور اُنہوں نے دُوسری بار داؤُ دکے بیٹے سُلیما ن کو بادشاہ بنا کر اُس کو خُداوند کی طرف سے پیشوا ہونے اور صدُو ق کو کاہِن ہونے کے لِئے مَسح کِیا۔;2oاور دُوسرے دِن خُداوند کے لِئے ذبِیحوں کو ذبح کِیا اور خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانیاں چڑھائِیں یعنی ایک ہزار بَیل اور ایک ہزار مینڈھے اور ایک ہزار برّے مع اُن کے تپاونوں کے چڑھائے اور بکثرت قُربانیاں کِیں جو سارے اِسرا ئیل کے لِئے تِھیں۔f1Eپِھر داؤُ دنے ساری جماعت سے کہا اب اپنے خُداوند خُدا کو مُبارک کہو ۔ تب ساری جماعت نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو مُبارک کہا اور سر جُھکا کر اُنہوں نے خُداوند اور بادشاہ کے آگے سِجدہ کِیا۔L0اور میرے بیٹے سُلیما ن کو اَیسا کامِل دِل عطا کر کہ وہ تیرے حُکموں اور شہادتوں اور آئِین کو مانے اور اِن سب باتوں پر عمل کرے اور اُس ہَیکل کو بنائے جِس کے لِئے مَیں نے تیّاری کی ہے۔5/cاَے خُداوند ہمارے باپ دادا ابرہام اِضحا ق اور اِسرا ئیل کے خُدا اپنے لوگوں کے دِل کے خیال اور تصوُّر میں یہ بات سدا جمائے رکھ اور اُن کے دِل کو اپنی جانِب مُستعِّد کر۔H. اَے میرے خُدا مَیں یہ بھی جانتا ہُوں کہ تُو دِل کو جانچتا ہے اور راستی میں تیری خُوشنُودی ہے ۔ مَیں نے تو اپنے دِل کی راستی سے یہ سب کُچھ رضامندی سے دِیا اور مُجھے تیرے لوگوں کو جو یہاں حاضِر ہیں تیرے حضُورخُوشی خُوشی دیتے دیکھ کر مسرّت حاصِل ہُوئی۔-اَے خُداوند ہمارے خُدا یہ سارا ذخِیرہ جو ہم نے تیّار کِیا ہے کہ تیرے پاک نام کے لِئے ایک گھر بنائیں تیرے ہی ہاتھ سے مِلا ہے اور سب تیرا ہی ہے۔y,kکیونکہ ہم تیرے آگے پردیسی اور مُسافِر ہیں جَیسے ہمارے سب باپ دادا تھے ۔ ہمارے دِن رُویِ زمِین پر سایہ کی طرح ہیں اور قیام نصِیب نہیں۔O+پر مَیں کَون اور میرے لوگوں کی حقِیقت کیا کہ ہم اِس طرح سے خُوشی خُوشی نذرانہ دینے کے قابِل ہوں؟ کیونکہ سب چِیزیں تیری طرف سے مِلتی ہیں اور تیری ہی چِیزوں میں سے ہم نے تُجھے دِیا ہے۔ * اور اب اَے ہمارے خُدا ہم تیرا شُکر اور تیرے جلالی نام کی تعرِیف کرتے ہیں۔7)g اور دَولت اور عِزّت تیری طرف سے آتی ہیں اور تُو سبھوں پر حُکومت کرتا ہے اور تیرے ہاتھ میں قُدرت اور توانائی ہیں اور سرفراز کرنا اور سبھوں کو زور بخشنا تیرے ہاتھ میں ہے۔h(I اَے خُداوند عظمت اور قُدرت اور جلال اور غلبہ اور حشمت تیرے ہی لِئے ہیں کیونکہ سب کُچھ جو آسمان اور زمِین میں ہے تیرا ہے ۔ اَے خُداوند بادشاہی تیری ہے اور تُو ہی بحَیثیتِ سردار سبھوں سے مُمتاز ہے۔' پس داؤُ دنے ساری جماعت کے آگے خُداوند کا شُکر کِیا اور داؤُ دکہنے لگا کہ اَے خُداوند ہمارے باپ اِسرا ئیل کے خُدا تُو ابدُالآباد مُبارک ہو۔<&q تب لوگ شادمان ہُوئے اِس لِئے کہ اُنہوں نے اپنی خُوشی سے دِیا کیونکہ اُنہوں نے پُورے دِل سے رضامندی سے خُداوند کے لِئے دِیا تھا اور داؤُ دبادشاہ بھی نِہایت شادمان ہُؤا۔O%اور جِن کے پاس جواہِر تھے اُنہوں نے اُن کو جیرسونی یحیئیل کے ہاتھ میں خُداوند کے گھر کے خزانہ کے لِئے دے ڈالا۔$-خُدا کے گھر کے کام کے لِئے سونا پانچ ہزار قِنطار اور دس ہزار دِرہم اور چاندی دس ہزار قِنطار اور پِیتل اٹھارہ ہزار قِنطار اور لوہا ایک لاکھ قِنطار دِیا۔#3تب آبائی خاندانوں کے سرداروں اور اِسرا ئیل کے قبِیلوں کے سرداروں اور ہزاروں اور سَیکڑوں کے سرداروں اور شاہی کام کے ناظِموں نے اپنی خُوشی سے تیّار ہو کر۔b"=اور کارِیگروں کے ہاتھ کے ہر قِسم کے کام کے لِئے سونے کی چِیزوں کے واسطے سونا اور چاندی کی چِیزوں کے واسطے چاندی ہے ۔ پس کَون تیّار ہے کہ اپنی خُوشی سے اپنے آپ کو آج خُداوند کے لِئے مخصُوص کرے؟۔`!9یعنی تِین ہزار قِنطار سونا جو اوفیر کا سونا ہے اور سات ہزار قِنطار خالِص چاندی عِمارتوں کی دِیواروں پر منڈھنے کے لِئے۔ 1اور چُونکہ مُجھے اپنے خُدا کے گھر کی لَو لگی ہے اور میرے پاس سونے اور چاندی کا میرا اپنا خزانہ ہے۔ سو مَیں اُس کو بھی اُن سب چِیزوں کے عِلاوہ جو مَیں نے اُس مُقدّس ہَیکل کے لِئے تیّار کی ہیں اپنے خُدا کے گھر کے لِئے دیتا ہُوں۔~uاور مَیں نے تو اپنے مقدُور بھر اپنے خُدا کی ہَیکل کے لِئے سونے کی چِیزوں کے لِئے سونا اور چاندی کی چِیزوں کے لِئے چاندی اور پِیتل کی چِیزوں کے لِئے پِیتل ۔ لوہے کی چِیزوں کے لِئے لوہا اور لکڑی کی چِیزوں کے لِئے لکڑی اور عقِیق اور جڑاؤ پتّھر اور پچّی کے کام کے لِئے رنگ برنگ کے پتّھر اور ہر قِسم کے بیش قِیمت جواہِر اور بُہت سا سنگِ مرمر تیّار کِیا ہے۔n Wاور داؤُ دبادشاہ نے ساری جماعت سے کہا کہ خُدا نے فقط میرے بیٹے سُلیما ن کو چُنا ہے اور وہ ہنُوز لڑکا اور ناتجربہ کار ہے اور کام بڑا ہے کیونکہ وہ محلّ اِنسان کے لِئے نہیں بلکہ خُداوند خُدا کے لِئے ہے۔Z-اور دیکھ کاہِنوں اور لاویوں کے فرِیق خُدا کے مسکن کی ساری خِدمت کے لِئے حاضِر ہیں اور ہر قِسم کی خِدمت کے لِئے سب طرح کے کام میں ہر شخص جو ماہِر ہے بخُوشی تیرے ساتھ ہو جائے گا اور لشکر کے سردار اور سب لوگ بھی تیرے حُکم میں ہوں گے۔ ہَیکل کی تعمِیر کے لِئے نذرانےNاور داؤُ دنے اپنے بیٹے سُلیما ن سے کہا کہ ہِمّت باندھ اور حَوصلہ سے کام کر ۔ خَوف نہ کر ۔ ہِراسان نہ ہو کیونکہ خُداوند خُدا جو میرا خُدا ہے تیرے ساتھ ہے ۔ وہ تُجھ کو نہ چھوڑے گا اور نہ ترک کرے گا جب تک خُداوند کے مسکن کی خِدمت کا سارا کام تمام نہ ہو جائے۔)یہ سب یعنی اِس نمُونہ کے سب کام خُداوند کے ہاتھ کی تحرِیر سے مُجھے سمجھائے گئے۔5cاور بخُور کی قُربان گاہ کے لِئے چوکھا سونا تول کر اور رتھ کے نمُونہ یعنی اُن کرُّوبِیوں کے لِئے جو پر پَھیلائے خُداوند کے عہد کے صندُوق کو ڈھانکے ہُوئے تھے سونا دِیا۔Gاور کانٹوں اور کٹوروں اور پِیالوں کے لِئے خالِص سونا دِیا اور سُنہلے پِیالوں کے واسطے ایک ایک پِیالے کے لِئے تول کر اور چاندی کے پِیالوں کے واسطے ایک ایک پِیالے کے لِئے تول کر۔:mاور نذر کی روٹی کی میزوں کے واسطے ایک ایک میز کے لِئے سونا تول کر اور چاندی کی میزوں کے لِئے چاندی۔  اور سونے کے شمعدانوں اور اُس کے چراغوں کے واسطے ایک ایک شمعدان اور اُس کے چراغوں کا سونا تول کر اور چاندی کے شمعدانوں کے واسطے ایک ایک شمعدان اور اُس کے چراغوں کے لِئے ہر شمعدان کے اِستعمال کے مُطابِق چاندی تول کر۔5یعنی سونے کے ظرُوف کے واسطے سونا تول کر ہر طرح کی خِدمت کے سب ظرُوف کے لِئے اور چاندی کے سب ظرُوف کے واسطے چاندی تول کر ہر طرح کی خِدمت کے سب ظرُوف کے لِئے۔iK اور کاہِنوں اور لاویوں کے فرِیقوں اور خُداوند کے مسکن کی عِبادت کے سب کام اور خُداوند کے مسکن کی عِبادت کے سب ظرُوف کے لِئے۔H  اور اُن سب چِیزوں یعنی خُداوند کے گھر کے صحنوں اور آس پاس کی کوٹھرِیوں اور خُدا کے مسکن کے خزانوں اور نذر کی ہُوئی چِیزوں کے خزانوں کا نمُونہ بھی دِیا جو اُس کو رُوح سے مِلا تھا۔# تب داؤُ دنے اپنے بیٹے سُلیما ن کو ہَیکل کے اُسارے اور اُس کے مکانوں اور خزانوں اور بالاخانوں اور اندر کی کوٹھرِیوں اور کفّارہ گاہ کی جگہ کا نمُونہ۔G سو ہوشیار ہو کیونکہ خُداوند نے تُجھ کو مَقدِس کے لِئے ایک گھر بنانے کو چُنا ہے ۔ سو ہِمّت باندھ کر کام کر۔(I اور تُو اَے میرے بیٹے سُلیما ن اپنے باپ کے خُدا کو پہچان اور پُورے دِل اور رُوح کی مُستعِدّی سے اُس کی عِبادت کر کیونکہ خُداوند سب دِلوں کو جانچتا ہے اور جو کُچھ خیال میں آتا ہے اُسے پہچانتا ہے ۔ اگر تُو اُسے ڈُھونڈے تو وہ تُجھ کو مِل جائے گا اور اگر تُو اُسے چھوڑے تو وہ ہمیشہ کے لِئے تُجھے ردّ کر دے گا۔Eپس اب سارے اِسرا ئیل یعنی خُداوند کی جماعت کے رُوبرُو اور ہمارے خُدا کے حضُور تُم خُداوند اپنے خُدا کے سب حُکموں کو مانو اور اُن کے طالِب ہو تاکہ تُم اِس اچّھے مُلک کے وارِث ہو اور اُسے اپنے بعد اپنی اَولاد کے واسطے ہمیشہ کے لِئے مِیراث چھوڑ جاؤ۔xiاور اگر وہ میرے حُکموں اور فرمانوں پر عمل کرنے میں ثابِت قدم رہے جَیسا آج کے دِن ہے تو مَیں اُس کی بادشاہی ہمیشہ تک قائِم رکُھّوں گا۔+Oاور اُس نے مُجھ سے کہا کہ تیرا بیٹا سُلیما ن میرے گھر اور میری بارگاہوں کو بنائے گا کیونکہ مَیں نے اُسے چُن لِیا ہے کہ وہ میرا بیٹا ہو اور مَیں اُس کا باپ ہُوں گا۔2 ]اور میرے سب بیٹوں میں سے (کیونکہ خُداوند نے مُجھے بُہت سے بیٹے دِئے ہیں) اُس نے میرے بیٹے سُلیما ن کوپسند کِیا تاکہ وہ اِسرا ئیل پر خُداوند کی سلطنت کے تخت پر بَیٹھے۔O تَو بھی خُداوند اِسرا ئیل کے خُدا نے مُجھے میرے باپ کے سارے گھرانے میں سے چُن لِیا کہ مَیں سدا اِسرا ئیل کا بادشاہ رہُوں کیونکہ اُس نے یہُودا ہ کو پیشوا ہونے کے لِئے مُنتخب کِیا اور یہُودا ہ کے گھرانے میں سے میرے باپ کے گھرانے کو چُنا ہے اور میرے باپ کے بیٹوں میں سے مُجھے پسند کِیا تاکہ مُجھے سارے اِسرا ئیل کا بادشاہ بنائے۔] 3پر خُدا نے مُجھ سے کہا کہ تُو میرے نام کے لِئے گھر نہیں بنانے پائے گا کیونکہ تُو جنگی مَرد ہے اور تُو نے خُون بہایا ہے۔M تب داؤُ دبادشاہ اپنے پاؤں پر اُٹھ کھڑا ہُؤا اور کہنے لگا اَے میرے بھائیو اور میرے لوگو میری سُنو! میرے دِل میں تو تھا کہ خُداوند کے عہد کے صندُوق کے لِئے آرامگاہ اور اپنے خُدا کے لِئے پاؤں کی کُرسی بناؤُں اور مَیں نے اُس کے بنانے کی تیّاری بھی کی۔N  اور داؤُ دنے اِسرا ئیل کے سب اُمرا کو جو قبِیلوں کے سردار تھے اور اُن فرِیقوں کے سرداروں کو جو باری باری بادشاہ کی خِدمت کرتے تھے اور ہزاروں کے سرداروں اور سَیکڑوں کے سرداروں اور بادشاہ کے اور اُس کے بیٹوں کے سب مال اور مویشی کے سرداروں اور خواجہ سراؤں اور بہادُروں بلکہ سب زبردست سُورماؤں کو یروشلیِم میں اِکٹّھا کِیا۔9k"اور اخِیتُفل سے نِیچے یہوید ع بِن بِنایا ہ اور ابِیاتر تھے اور شاہی فَوج کا سِپہ سالار یُوآب تھا۔!اور اخِیتُفل بادشاہ کا مُشِیر تھا اور حُوسی ارکی بادشاہ کا دوست تھا۔O اور داؤُ دکا چچا یُونتن مُشِیر اور دانِشمند اور مُنشی تھا اور یحی ایل بِن حکُمو نی شہزادوں کے ساتھ رہتا تھا۔Gاور بھیڑ بکری کے ریوڑوں پر یازِیز ہاجِری تھا ۔ یہ سب داؤُ دبادشاہ کے مال پر مُقرّر تھے۔ داؤُد کے مُشِیر  اور اُونٹوں پر اِسماعِیلی اوبِل تھا اور گدھوں پر یحد یاہ مرُونوتی تھا۔xiاور گائے بَیل کے گلّوں پر جو شارُو ن میں چرتے تھے سِطری شارُونی تھا اورسافط بِن عدلی گائے بَیل کے اُن گلّوں پر تھا جو وادیوں میں تھے۔]3اور زَیتُون کے باغوں اور گُولر کے درختوں پر جونشیب کے مَیدانوں میں تھے بعل حنان جدری تھا اور یُوآس تیل کے گوداموں پر۔Rاور انگُورِستانوں پرسِمعی راماتی تھا اور مَے کے ذخِیروں کے لِئے انگُورِستانوں کی پَیداوار پر زبد ی شِفمی تھا۔ اور کاشتکاری کے لِئے کھیتوں میں کام کرنے والوں پر عزر ی بِن کلُوب تھا۔r]اور شاہی خزانوں پر عزماو ت بِن عدی ا یل مُقرّر تھا اور کھیتوں اور شہروں اور گاؤں اور قلعوں کے خزانوں پر یہُونتن بِن عُزّیاہ تھا۔D~ضرُو یاہ کے بیٹے یُوآ ب نے گِننا تُو شرُوع کِیا پر ختم نہیں کِیا تھا کہ اِتنے میں اِسرا ئیل پر قہر نازِل ہُؤا اور نہ وہ تعداد داؤُ دبادشاہ کی توارِیخی تعدادوں میں درج ہُوئی۔}3پر داؤُ دنے اُن کا شُمار نہیں کِیا تھا جو بِیس برس یا کم عُمر کے تھے کیونکہ خُداوند نے کہا تھا کہ مَیں اِسرا ئیل کو آسمان کے تاروں کی مانِند بڑھاؤُں گا۔|wدان کا عزرا یل بِن یروحا م ۔ یہ اِسرا ئیل کے قبِیلوں کے سردار تھے۔({Iجِلعا د میں منسّی کے آدھے قبِیلہ کا عِیدُو بِن زکر یاہ ۔ بِنیمِین کا یعسی ایل بِن ابنیر۔!z;بنی افرائِیم کا ہُو سِیع بِن عزازیا ہ ۔ منسّی کے آدھے قبِیلہ کا یُوایل بِن فِدا یاہ۔yزبُولُون کا اِسماعیا ہ بِن عبد یاہ نفتالی کا یرِیمو ت بِن عزر ی ایل۔"x=یہُودا ہ کا الِیہُو جو داؤُ دکے بھائیوں میں سے تھا ۔ اِشکار کا عُمر ی بِن مِیکاا یل۔fwEلاویوں کا حسبیا ہ بِن قمُوا یل ہارُونیوں کا صدُو ق۔Dvاور اِسرا ئیل کے قبِیلوں پر رُوبِینیوں کا سردار الِیعزر بِن زِکر ی تھا ۔ شمعُونیوں کا سفطیا ہ بِن معکہ۔Xu)بارھویں مہِینے کے لِئے بارھواں سردار غُتنی ایلیوں میں سے نطُوفاتی خلدی تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔etCگیارھویں مہِینے کے لِئے گیارھواں سردار بنی افرائِیم میں سے فَرعاتونی بِنایا ہ تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔Hs  دسویں مہِینے کے لِئے دسواں سردار زارحیوں میں سے نطُوفاتی مہر ی تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔Ir  نویں مہِینے کے لِئے نواں سردار بِنیمینیوں میں سے عنتوتی ابیعزر تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔Mq آٹھویں مہِینے کے لِئے آٹھواں سردار زارحیوں میں سے حُوساتی سِبّکی تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔Pp ساتویں مہِینے کے لِئے ساتواں سردار بنی اِفرائِیم میں سے فلُونی خلص تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔Co چھٹے مہِینے کے لِئے چھٹا سردار تقُوعی عِقّیِس کا بیٹا عِیرا تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔5ncپانچویں مہینے کے لِئے پانچواں سردار سمہُو ت اِزراخی تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔rm]چَوتھے مہِینے کے لِئے یُوآ ب کا بھائی عسا ہیل تھا اور اُس کے پِیچھے اُس کا بیٹا زبد یاہ تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔flEیہ وہ بِنایا ہ ہے جو تِیسوں میں زبردست اور اُن تِیسوں کے اُوپر تھا ۔ اُسی کے فرِیق میں اُس کا بیٹا عِمّیزباد بھی شامِل تھا۔Yk+تِیسرے مہِینے کے لشکر کا خاص تِیسرا سردار یہوید ع کاہِن کا بیٹا بِنایا ہ تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔qj[اور دُوسرے مہِینے کے فرِیق پر دُود ے اخُوحی تھا اور اُس کے فرِیق میں مِقلو ت بھی سردار تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔iوہ بنی فارص میں سے تھا اور پہلے مہِینے کے لشکر کے سب سرداروں کا رئِیس تھا۔3h_پہلے مہِینے کے پہلے فرِیق پر یسُوبعا م بِن زبدی ایل تھا اور اُس کے فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔bg ?اور بنی اِسرائیل اپنے شُمار کے مُوافِق یعنی آبائی خاندانوں کے رئِیس اور ہزاروں اور سَیکڑوں کے سردار اور اُن کے مَنصبدار جو اُن فرِیقوں کے ہر امر میں بادشاہ کی خِدمت کرتے تھے جو سال کے سب مہِینوں میں ماہ بماہ آتے اور رُخصت ہوتے تھے ۔ ہر فرِیق میں چَوبِیس ہزار تھے۔xfi اور اُس کے بھائی دو ہزار سات سَو سُورما اور آبائی خاندانوں کے سردار تھے جِن کو داؤُ دبادشاہ نے رُوبِینیوں اور جدّیوں اور منسّی کے آدھے قبِیلہ پر خُدا کے ہر ایک کام اور شاہی مُعاملات کے لِئے سردار بنایا۔|eqحبرُونیوں میں یریا ہ حبرُونیوں کا اُن کے آبائی خاندانوں کے نسبوں کے مُوافِق سردار تھا ۔ داؤُ دکی سلطنت کے چالِیسویں برس میں وہ ڈُھونڈ نِکالے گئے اور جِلعاد کے یعزیر میں اُن کے درمِیان زبردست سُورما مِلے۔Sdحبرُونیوں میں سے حسبیا ہ اور اُس کے بھائی ایک ہزار سات سَو سُورما مغرِب کی طرف یَرد ن پار کے اِسرائیلیوں کی نِگرانی کی خاطِر خُداوند کے سب کام اور بادشاہ کی خِدمت کے لِئے تعِینات تھے۔7cgاِضہاریوں میں سے کنانیا ہ اور اُس کے بیٹے اِسرائیلیوں پر باہر کے کام کے لِئے حاکِم اور قاضی تھے۔Yb+اور سموایل غَیب بِین اور ساؤُل بِن قِیس اور ابنیر بِن نیر اور یُوآ ب بِن ضرُویا ہ کی ساری نذر ۔ غرض جو کُچھ کِسی نے نذر کِیا تھا وہ سب سلُّومِیت اور اُس کے بھائِیوں کے ہاتھ میں سپُرد تھا۔a5لڑائیوں کی لُوٹ میں سے اُنہوں نے خُداوند کے گھرکی مرمّت کے لِئے کُچھ نذر کِیا تھا۔p`Yیہ سلُّومِیت اور اُس کے بھائی نذر کی ہُوئی چِیزوں کے سب خزانوں پر مُقرّر تھے جِن کو داؤُ دبادشاہ اور آبائی خاندانوں کے سرداروں اور ہزاروں اور سَیکڑوں کے سرداروں اور لشکر کے سرداروں نے نذر کِیا تھا۔!_;اور اُس کے بھائی الِیعزر کی طرف سے اُس کا بیٹا رحبیا ہ ۔ رحبیا ہ کا بیٹا یسعیا ہ ۔ یسعیا ہ کا بیٹا یُورا م ۔ یُورا م کا بیٹا زِکر ی ۔ زِکر ی کا بیٹا سلُّومِیت۔r^]سبُوایل بِن جیر سوم بِن مُوسیٰ بَیتُ المال پر مُختار تھا۔r]]عمرامیوں۔ اِضہاریوں ۔ حبرُونیوں اور عُزّی ایلیوں میں سے۔!\;اور یحی ایلی کے بیٹے زیتا م اور اُس کا بھائی یُوا یل خُداوند کے گھر کے خزانوں پر تھے۔[بنی لعدان ۔ سو لعدا ن کے خاندان کے جَیرسونیوں کے بیٹے جو اُن آبائی خاندانوں کے سردار تھے جو جیرسونی لَعدا ن سے تعلُّق رکھتے تھے یہ تھے ۔ یحی ایلی۔(ZIاور لاویوں میں سے اخیاہ خُدا کے گھر کے خزانوں اور نذر کی چِیزوں کے خزانوں پر مُقرّر تھا۔sY_بنی قورحی اور بنی مِراری میں سے دربانوں کے فرِیق یِہی تھے۔Xمغرِب کی طرف پربا ر کے واسطے چار تو اُونچی سڑک پراور دو پربار کے لِئے۔?Wwمشرِق کی طرف چھ لاوی تھے ۔ شِمال کی طرف ہر روز چار۔ جنُوب کی طرف ہر روز چار اور توشہ خانہ کے پاس دو دو۔zVmسُفّیِم اور حُوسہ کے لِئے مغرِب کی طرف سلکت کے پھاٹک کے نزدِیک کا جہاں سے اُونچی سڑک اُوپر جاتی ہے اَیسا کہ آمنے سامنے ہو کر پہرا دیں۔U#عوبید ادُوم کے لِئے جنُوب کی طرف کا تھا اور اُس کے بیٹوں کے لِئے توشہ خانہ کا۔+TOاور مشرِق کی طرف کا قُرعہ سلمیا ہ کے نام نِکلا ۔ پِھر اُس کے بیٹے زکریا ہ کے لِئے بھی جو عقلمند صلاح کار تھا قُرعہ ڈالا گیا اور اُس کا قُرعہ شِمال کی طرف کا نِکلا۔;So اور اُنہوں نے کیا چھوٹے کیا بڑے اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُوافِق ہر ایک پھاٹک کے لِئے قُرعہ ڈالا۔lRQ اِن ہی میں سے یعنی سرداروں میں سے دربانوں کے فرِیق تھے جِن کا ذِمّہ اپنے بھائِیوں کی طرح خُداوند کے گھر میں خِدمت کرنے کا تھا۔#Q? دُوسرا خِلقیاہ تِیسرا طبلیا ہ ۔ چَوتھا زکر یاہ ۔ حُوسہ کے سب بیٹے اور بھائی تیرہ تھے۔iPK اور بنی مِراری میں سے حُوسہ کے ہاں بیٹے تھے ۔ سِمر ی سردار تھا (وہ پہلوٹھا تو نہ تھا پر اُس کے باپ نے اُسے سردار بنا دِیا تھا)۔cO? اور مسلمیا ہ کے بیٹے اور بھائی اٹھارہ سُورما تھے۔ N9یہ سب عوبید ادُوم کی اَولاد میں سے تھے ۔ وہ اور اُن کے بیٹے اور اُن کے بھائی خِدمت کے لِئے قُوّت کے اِعتبار سے قابِل آدمی تھے ۔ یُوں عوبید ادُومی باسٹھ تھے۔?Mwسمعیا ہ کے بیٹے عُتنی اور رفاایل اور عوبید اور اِلزباد جِن کے بھائی الِیہُو اور سماکیا ہ سُورما تھے۔bL=اور اُس کے بیٹے سمعیا ہ کے ہاں بھی بیٹے پَیدا ہُوئے جو اپنے آبائی خاندان پر سرداری کرتے تھے کیونکہ وہ زبردست سُورما تھے۔K/عمّی ایل چھٹا ۔ اِشکار ساتواں ۔ فعُلتی آٹھواں کیونکہ خُدا نے اُسے برکت بخشی تھی۔eJCاور عوبیدادُو م کے ہاں بیٹے تھے ۔ سمعیا ہ پہلوٹھا ۔ یہُوزباد دُوسرا ۔ یُوآ خ تِیسرا اور سکا ر چَوتھا اور نتنی ایل پانچواں۔wIgعیلا م پانچواں ۔ یہُوحانا ن چھٹا ۔ اِلِیہُو عینی ساتواں تھا۔9Hkاورمسلمیا ہ کے ہاں بیٹے تھے ۔ زکریا ہ پہلوٹھا ۔ یدی عیل دُوسرا ۔ زبد یاہ تِیسرا ۔ یتنی ایل چَوتھا۔G %دربانوں کے فرِیق یہ تھے ۔ قورحیوں میں مسلمیا ہ بِن قور ے جو بنی آسف میں سے تھا۔Fچَوبِیسوِیں رُوممتی عزر کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔Ewتیئِیسوِیں محازیو ت کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔Dyبائِیسوِیں جِدّالتی کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔~Cuاِکّیسوِیں ہَوتِیر کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔{Boبِیسوِیں الِیا تہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔Ayاُنّیِسوِیں ملُّوتی کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔{@oاٹھارھوِیں حنا نی کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔}?sسترھوِیں یسبِقا شہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔{>oسولھوِیں حنانیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔}=sپندرھوِیں یرِیمو ت کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔<wچَودھوِیں متِّتیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔z;mتیرھوِیں سبُوایل کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔y:kبارھوِیں حسبیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔{9oگیارھوِیں عزرا یل کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔r8]دسوِیں سِمعی کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔u7cنوِیں متّنیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔w6gآٹھوِیں یسعیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔y5kساتوِیں یسری لاہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔r4] چھٹی بُقّیاہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔y3k پانچوِیں نتنیا ہ کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔s2_ چَوتھی یِضر ی کو ۔ اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔x1i تِیسری زکُّور کو اور اُس کے بیٹے اور بھائی اُس سمیت بارہ تھے۔:0m پہلی چِٹّھی آسف کی یُو سف کو مِلی ۔ دُوسری جِدلیا ہ کو اور اُس کے بھائی اور بیٹے اُس سمیت بارہ تھے۔I/ اور اُنہوں نے کیا چھوٹے کیا بڑے کیا اُستاد کیا شاگِرد ایک ہی طرِیقہ سے اپنی اپنی خِدمت کے لِئے قُرعہ ڈالا۔ s2~~P}R|K{:zQyjxFw$utssHrq?p><;:876u54403'2100:/).i-,, +*m('V&&M%i#"! nn75'tQ  SL  2I( اور تُو اپنے بندہ اور اپنی قَوم اِسرائیل کی مُناجات کو جب وہ اِس جگہ کی طرف رُخ کر کے کریں تو سُن لینا بلکہ تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور سُن کر مُعاف کر دینا۔'تاکہ تیری آنکھیں اِس گھر کی طرف یعنی اُسی جگہ کی طرف جِس کی بابت تُو نے فرمایا کہ مَیں اپنا نام وہاں رکُھّوں گا دِن اور رات کُھلی رہیں تاکہ تُو اُس دُعا کو سُنے جو تیرا بندہ اِس مقام کی طرف رُخ کر کے تُجھ سے کرے گا۔|&qتَو بھی اَے خُداوند میرے خُدا اپنے بندہ کی دُعااور مُناجات کا لِحاظ کر کے اُس فریاد اور دُعا کو سُن لے جو تیرا بندہ تیرے حضُور کرتا ہے۔>%uلیکن کیا خُدا فی الحقِیقت آدمِیوں کے ساتھ زمِین پر سکُونت کرے گا؟ دیکھ آسمان بلکہ آسمانوں کے آسمان میں بھی تُو سما نہیں سکتا تو یہ گھر تو کُچھ بھی نہیں جِسے مَیں نے بنایا!۔E$اور اب اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا جو قَول تُو نے اپنے بندہ داؤُد سے کِیا تھا وہ سچّا ثابِت کِیا جائے۔:#mاب اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے ساتھ اُس قَول کو بھی پُورا کر جو تُو نے اُس سے کِیا تھا کہ تیرے ہاں میرے حضُور اِسرائیل کے تخت پر بَیٹھنے کے لِئے آدمی کی کمی نہ ہو گی بشرطیکہ تیری اَولاد جَیسے تُو میرے حضُور چلتا رہا وَیسے ہی میری شرِیعت پر عمل کرنے کے لِئے اپنی راہ کی اِحتیاط رکھّے۔C"تُو نے اپنے بندہ میرے باپ داؤُد کے حق میں وہ بات قائِم رکھّی جِس کا تُو نے اُس سے وعدہ کِیا تھا۔تُو نے اپنے مُنہ سے فرمایا اور اُسے اپنے ہاتھ سے پُورا کِیا جَیسا آج کے دِن ہے۔e!Cاور کہنے لگا اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا تیری مانِندنہ تو آسمان میں نہ زمِین پر کوئی خُدا ہے ۔ تُو اپنے اُن بندوں کے لِئے جو تیرے حضُور اپنے سارے دِل سے چلتے ہیں عہد اور رحمت کو نِگاہ رکھتا ہے۔G  (کیونکہ سُلیما ن نے پانچ ہاتھ لمبا اور پانچ ہاتھ چَوڑا اور تِین ہاتھ اُونچا پِیتل کا ایک مِنبر بنا کر صحن کے بِیچ میں اُسے رکھّا تھا ۔ اُسی پر وہ کھڑا تھا۔ سو اُس نے اِسرائیل کی ساری جماعت کے رُوبرُو گُھٹنے ٹیکے اور آسمان کی طرف اپنے ہاتھ پَھیلائے)۔D اور سُلیما ن نے اِسرائیل کی ساری جماعت کے رُوبرُو خُداوند کے مذبح کے آگے کھڑے ہو کر اپنے ہاتھ پَھیلائے۔7g اور وہِیں مَیں نے وہ صندُوق رکھّا ہے جِس میں خُداوند کا وہ عہد ہے جو اُس نے بنی اِسرائیل سے کِیا۔=s اور خُداوند نے اپنی وہ بات جو اُس نے کہی تھی پُوری کی کیونکہ مَیں اپنے باپ داؤُد کی جگہ اُٹھا ہُوں اور جَیسا خُداوند نے وعدہ کِیا تھا مَیں اِسرائیل کے تخت پر بَیٹھا ہُوں اور مَیں نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے نام کے لِئے اُس گھر کو بنایا ہے۔H  تَو بھی تُو اِس گھر کو نہ بنانا بلکہ تیرا بیٹا جو تیرے صُلب سے نِکلے گا وُہی میرے نام کے لِئے گھر بنائے گا۔!پر خُداوند نے میرے باپ داؤُد سے کہا چُونکہ میرے نام کے لِئے ایک گھر بنانے کا خیال تیرے دِل میں تھا سو تُو نے اچّھا کِیا کہ اپنے دِل میں اَیسا ٹھانا۔.Uاور میرے باپ داؤُدکے دِل میں تھا کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بنائے۔H پر مَیں نے یروشلیِم کو چُنا کہ وہاں میرا نام ہو اور داؤُد کو چُنا تاکہ وہ میری قَوم اِسرائیل پر حاکِم ہو۔/Wکہ جِس دِن سے مَیں اپنی قَوم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تب سے مَیں نے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے نہ تو کِسی شہر کو چُنا تاکہ اُس میں گھر بنایا جائے اور وہاں میرا نام ہو اور نہ کِسی مَرد کو چُنا تاکہ وہ میری قَوم اِسرائیل کا پیشوا ہو۔  سو اُس نے کہا خُداوند اِسرائیل کا خُدا مُبارک ہو جِس نے اپنے مُنہ سے میرے باپ داؤُد سے کلام کِیا اور اُسے اپنے ہاتھوں سے یہ کہہ کر پُورا کِیا۔Fاور بادشاہ نے اپنا مُنہ پھیرا اور اِسرائیل کی ساری جماعت کو برکت دی اور اِسرائیل کی ساری جماعت کھڑی رہی۔*Mلیکن مَیں نے ایک گھر تیرے رہنے کے لِئے بلکہ تیری دائِمی سکُونت کے واسطے ایک جگہ بنائی ہے۔ تب سُلیما ن نے کہا خُداوند نے فرمایا ہے کہ وہ گہری تارِیکی میں رہے گا۔`9یہاں تک کہ کاہِن ابر کے سبب سے خِدمت کے لِئے کھڑے نہ رہ سکے اِس لِئے کہ خُدا کا گھر خُداوند کے جلال سے معمُور ہو گیا تھا۔c? تو اَیسا ہُؤا کہ جب نرسِنگے پُھونکنے والے اور گانے والے مِل گئے تاکہ خُداوند کی حمد اور شُکرگُذاری میں اُن سب کی ایک آواز سُنائی دے اور جب نرسِنگوں اور جھانجھوں اور مُوسِیقی کے سب سازوں کے ساتھ اُنہوں نے اپنی آواز بُلند کر کے خُداوند کی سِتایش کی کہ وہ بھلا ہے کیونکہ اُس کی رحمت ابدی ہے تو وہ گھر جو خُداوند کا مسکن ہے ابر سے بھر گیا۔hI اور لاوی جو گاتے تھے وہ سب کے سب جَیسے آسف اور ہَیما ن اور یدُو تُون اور اُن کے بیٹے اور اُن کے بھائی کتانی کپڑے سے مُلبّس ہو کر اور جھانجھ اور سِتار اور بربط لِئے ہُوئے مذبح کے مشرِقی کنارے پر کھڑے تھے اور اُن کے ساتھ ایک سَو بِیس کاہِن تھے جو نرسِنگے پُھونک رہے تھے)۔|q اور اَیسا ہُؤا کہ جب کاہِن پاک مکان سے نِکلے (کیونکہ سب کاہِن جو حاضِر تھے اپنے کو پاک کر کے آئے تھے اور باری باری خِدمت نہیں کرتے تھے۔C اور اُس صندُوق میں کُچھ نہ تھا سِوا پتّھر کی اُن دو لَوحوں کے جِن کو مُوسیٰ نے حور ب پر اُس میں رکھّا تھا جب خُداوند نے بنی اِسرائیل سے جِس وقت وہ مِصر سے نِکلے تھے عہد باندھا۔)K اور وہ چوبیں اَیسی لمبی تِھیں کہ اُن کے سِرے صندُوق سے نِکلے ہُوئے اِلہام گاہ کے آگے دِکھائی دیتے تھے پر باہِر سے نظر نہیں آتے تھے اور وہ آج کے دِن تک وہِیں ہیں۔ wاور کرُّوبی اپنے بازُو صندُوق کی جگہ کے اُوپر پَھیلائے ہُوئے تھے اور یُوں کرُّوبی صندُوق اور اُس کی چوبوں کو اُوپر سے ڈھانکے ہُوئے تھے۔ اور کاہِنوں نے خُداوند کے عہد کے صندُوق کو اُس کی جگہ مسکن کی اِلہام گاہ میں جو پاکترِین مکان ہے یعنی کرُّوبیوں کے بازُوؤں کے نِیچے لا کر رکھّا۔m Sاور سُلیما ن بادشاہ اور اِسرائیل کی ساری جماعت نے جو اُس کے پاس اِکٹّھی ہُوئی تھی صندُوق کے آگے کھڑے ہو کر بھیڑ بکریاں اور بَیل ذبح کِئے اَیسا کہ کثرت کی وجہ سے اُن کا شُمار و حِساب نہیں ہو سکتا تھا۔` 9اور وہ صندُوق کو اور خَیمۂِ اِجتماع کو اور سب مُقدّس ظرُوف کو جو اُس خَیمہ میں تھے لے آئے ۔ اِن کو لاوی کاہِن لائے تھے۔t aاور اِسرائیل کے سب بزُرگ آئے اور لاویوں نے صندُوق اُٹھایا۔اور اِسرائیل کے سب لوگ ساتویں مہِینے کی عِید میں بادشاہ کے پاس جمع ہُوئے۔}تب سُلیما ن نے اِسرائیل کے بزُرگوں اور قبِیلوں کے سب رئِیسوں یعنی بنی اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو یروشلیِم میں اِکٹّھا کِیا تاکہ وہ داؤُد کے شہر سے جو صِیّون ہے خُداوند کے عہد کا صندُوق لے آئیں۔  اِس طرح سب کام جو سُلیما ن نے خُداوند کے گھر کے لِئے بنوایا ختم ہُؤا اور سُلیما ن اپنے باپ داؤُد کی مُقدّس کی ہُوئی چِیزوں یعنی سونے اور چاندی اور سب ظرُوف کو اندر لے آیا اور اُن کو خُدا کے گھر کے خزانہ میں رکھ دِیا۔6eاور گُلگِیر اور کٹورے اور چمچے اور بخُوردان خالِص سونے کے اور مسکن کا مدخل یعنی اُس کے اندرُونی دروازے پاکترِین مکان کے لِئے اور گھر یعنی ہَیکل کے دروازے سونے کے تھے۔a;اور سونے بلکہ کُندن کے پُھول اور چراغ اور چِمٹے۔0Yاور خالِص سونے کے شمعدان مع چراغوں کے تاکہ وہ دستُور کے مُوافِق اِلہام گاہ کے آگے روشن رہیں۔اور سُلیما ن نے اُن سب ظرُوف کو جو خُدا کے گھر میں تھے بنایا یعنی سونے کی قُربان گاہ اور وہ میزیں بھی جِن پر نذر کی روٹِیاں رکھّی جاتی تِھیں۔3اور سُلیما ن نے یہ سب ظرُوف اِس کثرت سے بنائے کہ اُس پِیتل کا وزن معلُوم نہ ہو سکا۔<qاور بادشاہ نے اُن سب کو یَرد ن کے مَیدان میں سُکّات اور صرِیدا کے درمِیان کی چِکنی مِٹّی میں ڈھالا۔ اور دیگیں ۔ بیلچے اور کانٹے اور اُس کے سب ظرُوف اُس کے باپ حُورا م نے سُلیما ن بادشاہ کے لِئے خُداوند کے گھر کے لِئے جھلکتے ہُوئے پِیتل کے بنائے۔Y~+اور ایک بڑا حَوض اور اُس کے نِیچے بارہ بَیل۔{}oاور اُس نے کُرسِیاں بھی بنائِیں اور اُن کُرسیوں پر حَوض لگائے۔y|k اور دونوں جالِیوں کے لِئے چار سَو انار یعنی ہر جالی کے لِئے اناروں کی دو دو قطاریں تاکہ سُتُونوں پر کے تاجوں کے دونوں کُرے ڈھک جائیں۔{ یعنی دونوں سُتُون اور کُرے اور دونوں تاج جو اُن دونوں سُتُونوں پر تھے اور سُتُونوں کی چوٹی پر کے تاجوں کے دونوں کُروں کو ڈھانکنے کی دونوں جالِیاں۔z اور حُورا م نے برتن اور بیلچے اور کٹورے بنائے ۔ سو حُورا م نے اُس کام کو جِسے وہ سُلیما ن بادشاہ کے لِئے خُدا کے گھر میں کر رہا تھا تمام کِیا۔y اور اُس نے اُس بڑے حَوض کو مشرِق کی طرف دہنے ہاتھ جنُوبی رُخ پر رکھّا۔Ix  اور اُس نے کاہِنوں کا صحن اور بڑا صحن اور اُس صحن کے دروازوں کو بنایا اور اُن کے کِواڑوں کو پِیتل سے منڈھا۔iwKاور اُس نے دس میزیں بھی بنائِیں اور اُن کو ہَیکل میں پانچ د ہنی اور پانچ بائِیں طرف رکھّا اور اُس نے سونے کے سَو کٹورے بنائے۔ vاور اُس نے سونے کے دس شمعدان اُس حُکم کے مُوافِق بنائے جو اُن کے بارے میں مِلا تھا ۔ اُس نے اُن کو ہَیکل میں پانچ دہنی اور پانچ بائِیں طرف رکھّا۔vueاور اُس نے دس حَوض بھی بنائے اور پانچ د ہنی اور پانچ بائِیں طرف رکھّے تاکہ اُن میں سوختنی قُربانی کی چِیزیں دھوئی جائیں ۔ اُن میں وہ اُن ہی چِیزوں کو دھوتے تھے پر وہ بڑا حَوض کاہِنوں کے نہانے کے لِئے تھا۔tاُس کی موٹائی چار اُنگل کی تھی اور اُس کا کنارہ پِیالے کے کنارے کی طرح اور سوسن کے پُھول سے مُشابِہ تھا ۔ اُس میں تِین ہزار بت کی سمائی تھی۔ s9اور وہ بارہ بَیلوں پر دھرا ہُؤا تھا ۔ تِین کا رُخ شِمال کی طرف اور تِین کا رُخ مغرِب کی طرف اور تِین کا رُخ جنُوب کی طرف اور تِین کا رُخ مشرِق کی طرف تھا اور وہ بڑا حَوض اُن کے اُوپر تھا اور اُن سب کے پِچھلے اعضا اندر کے رُخ تھے۔Orاور اُس کے نِیچے بَیلوں کی صُورتیں اُس کے گِرداگِرد دس دس ہاتھ تک تِھیں اور اُس بڑے حَوض کو چاروں طرف سے گھیرے ہُوئے تِھیں ۔ یہ بَیل دو قطاروں میں تھے اور اُسی کے ساتھ ڈھالے گئے تھے۔=qsاور اُس نے ایک ڈھالا ہُؤا بڑا حَوض بنایا جو ایک کنارہ سے دُوسرے کنارہ تک دس ہاتھ تھا ۔ وہ گول تھا اور اُس کی اُونچائی پانچ ہاتھ تھی اور اُس کا گھیر تِیس ہاتھ کے ناپ کا تھا۔Kp اور اُس نے پِیتل کا ایک مذبح بنایا ۔ اُس کی لمبائی بِیس ہاتھ اور چَوڑائی بِیس ہاتھ اور اُونچائی دس ہاتھ تھی۔*oMاور اُس نے ہَیکل کے آگے اُن سُتُونوں کو ایک کو د ہنی اور دُوسرے کو بائِیں طرف کھڑا کِیا اور جو دہنے تھا اُس کا نام یاکِین اور جو بائِیں تھا اُس کا نام بوعز رکھّا۔]n3اور اُس نے اِلہام گاہ میں زنجِیریں بنا کر سُتُونوں کے سِروں پر لگائِیں اور ایک سَو انار بنا کر زنجِیروں میں لگا دِئے۔Um#اور اُس نے گھر کے سامنے پَینتِیس پَینتِیس ہاتھ اُونچے دو سُتُون بنائے اور ہر ایک کے سِرے پر پانچ ہاتھ کا تاج تھا۔Llاور اُس نے پردہ آسمانی اور ارغوانی اور قِرمزی کپڑے اور مہِین کتان سے بنایا اور اُس پر کرُّوبیوں کو کڑھوایا۔Wk' اِن کرُّوبیوں کے پر بِیس ہاتھ تک پَھیلے ہُوئے تھے اور وہ اپنے پاؤں پر کھڑے تھے اور اُن کے مُنہ اُس گھر کی طرف تھے۔j/ اور دُوسرے کرُّوبی کا ایک بازُو پانچ ہاتھ کا گھر کی دِیوار تک پُہنچا ہُؤا اور دُوسرا بازُو بھی پانچ ہاتھ کا دُوسرے کرُّوبی کے بازُو سے مِلا ہُؤا تھا۔ai; اور کرُّوبیوں کے بازُو بِیس ہاتھ لمبے تھے ۔ ایک کرُّوبی کا ایک بازُو پانچ ہاتھ کا گھر کی دِیوار تک پُہنچا ہُؤا اور دُوسرا بازُو بھی پانچ ہاتھ کا دُوسرے کرُّوبی کے بازُو تک پُہنچا ہُؤا تھا۔2h] اور اُس نے پاکترِین مکان میں دوکرُّوبیوں کو تراش کر بنایا اور اُنہوں نے اُن کو سونے سے منڈھا۔0gY اور کِیلوں کا وزن پچاس مِثقال سونے کا تھا اور اُس نے اُوپر کی کوٹھرِیاں بھی سونے سے منڈھِیں۔1f[اور اُس نے پاکترِین مکان بنایا جِس کی لمبائی گھر کی چَوڑائی کے مُطابِق بِیس ہاتھ اور اُس کی چَوڑائی بِیس ہاتھ تھی اور اُس نے اُسے چھ سَو قِنطار چوکھے سونے سے منڈھا۔xeiاور اُس نے گھر کو یعنی اُس کے شہتِیروں ۔ چَوکھٹوں ۔ دِیواروں اور کِواڑوں کو سونے سے منڈھا اور دِیواروں پر کرُوبیوں کی صُورت کندہ کی۔Ddاور خُوب صُورتی کے لِئے اُس نے اُس گھر کو بیش قِیمت جواہِر سے آراستہ کِیا اور سونا پروا ئِم کا سونا تھا۔wcgاور اُس نے بڑے گھر کی چھت صنوبر کے تختوں سے پٹوائی جِن پر چوکھا سونا منڈھا تھا اور اُس کے اُوپر کھجُور کے درخت اور زنجِیریں بنائِیں۔b/اور گھر کے سامنے کے اُسارے کی لمبائی گھر کی چَوڑائی کے مُطابِق بِیس ہاتھ اور اُونچائی ایک سَو بِیس ہاتھ تھی اور اُس نے اُسے اندر سے خالِص سونے سے منڈھا۔a3اور جو بُنیاد سُلیما ن نے خُدا کے گھر کی تعمِیر کے لِئے ڈالی وہ یہ ہے ۔ اُس کا طُول ہاتھوں کے حِساب سے پہلے ناپ کے مُوافِق ساٹھ ہاتھ اور عرض بِیس ہاتھ تھا۔-`Sاور اُس نے اپنی سلطنت کے چَوتھے برس کے دُوسرے مہِینے کی دُوسری تارِیخ کو بنانا شرُوع کِیا۔[_ 1اور سُلیما ن یروشلیِم میں کوہِ موریا ہ پر جہاں اُس کے باپ داؤُد نے رویت دیکھی اُسی جگہ جِسیداؤُد نے تیّاری کر کے مُقرّر کِیا یعنی اُرنان یبُوسی کے کھلِیہان میں خُداوند کا گھر بنانے لگا۔"^=اور اُس نے اُن میں سے ستّر ہزار کو باربرداری پر اور اسّی ہزار کو پہاڑ پر پتّھر کاٹنے کے لِئے اور تِین ہزار چھ سَو کو لوگوں سے کام لینے کے لِئے ناظِر ٹھہرایا۔]7اور سُلیما ن نے اِسرائیل کے مُلک میں کے سب پردیسیوں کو شُمار کِیا جَیسے اُس کے باپ داؤُد نے اُن کو شُمار کِیا تھا اور وہ ایک لاکھ ترِپن ہزار چھ سَو نِکلے۔0\Yاور جِتنی لکڑی تُجھ کو درکار ہے ہم لُبنا ن سے کاٹیں گے اور اُن کے بیڑے بنوا کر سمُندر ہی سمُندر تیرے پاس یافا میں پُہنچائیں گے ۔ پِھر تُو اُن کو یروشلیِم کو لے جانا۔L[اور اب گیہُوں اور جَو اور تیل اور مَے جِن کا میرے مالِک نے ذِکر کِیا ہے وہ اُن کو اپنے خادِموں کے لِئے بھیجے۔Z5وہ دان کی بیٹیوں میں سے ایک عَورت کا بیٹا ہے اور اُس کا باپ صُور کا باشِندہ تھا ۔ وہ سونے اور چاندی اور پِیتل اور لوہے اور پتّھر اور لکڑی کے کام میں اور ارغوانی اور نِیلے اور قِرمزی اور کتانی کپڑے کے کام میں ماہِر اور ہر طرح کی نقّاشی اور ہر قِسم کی صنعت میں طاق ہے تاکہ تیرے ہُنرمندوں اور میرے مخدُوم تیرے باپ داؤُد کے ہُنرمندوں کے ساتھ اُس کے لِئے جگہ مُقرّر ہو جائے۔Y7 سو مَیں نے اپنے باپ حُورا م کے ایک ہوشیار شخص کو جو دانِش سے معمُور ہے بھیج دِیا ہے۔.XU اور حُورا م نے یہ بھی کہا خُداوند اِسرائیل کا خُدا جِس نے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا مُبارک ہو کہ اُس نے داؤُد بادشاہ کو ایک دانا بیٹا فہم و معرفت سے معمُور بخشا تاکہ وہ خُداوند کے لِئے ایک گھر اور اپنی سلطنت کے لِئے ایک گھر بنائے۔)WK تب صُور کے بادشاہ حُورا م نے جواب لِکھ کر اُسے سُلیما ن کے پاس بھیجا کہ چُونکہ خُداوند کو اپنے لوگوں سے مُحبّت ہے اِس لِئے اُس نے تُجھ کو اُن کا بادشاہ بنایا ہے۔ V9 اور مَیں تیرے نَوکروں یعنی لکڑی کاٹنے والوں کو بِیس ہزار کُر صاف کِیا ہُؤا گیہُوں اور بِیس ہزار کُر جَو اور بِیس ہزار بت مَے اور بِیس ہزار بت تیل دُوں گا۔5Uc میرے لِئے بُہت سی لکڑی تیّار کریں گے کیونکہ وہ گھر جو مَیں بنانے کو ہُوں نِہایت عالِیشان ہو گا۔OTاور دیودار اور صنوبر اور صندل کے لٹّھے لُبنان سے میرے پاس بھیجنا کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ تیرے نَوکر لُبنان کی لکڑی کاٹنے میں ہوشیار ہیں اور میرے نَوکر تیرے نَوکروں کے ساتھ رہ کر۔Sسو اب تُو میرے پاس ایک اَیسے شخص کو بھیج دے جو سونے اور چاندی اور پِیتل اور لوہے کے کام میں اور ارغوانی اور قِرمزی اور نِیلے کپڑے کے کام میں ماہِر ہو اور نقّاشی بھی جانتا ہو تاکہ وہ اُن کارِیگروں کے ساتھ رہے جومیرے باپ داؤُد کے ٹھہرائے ہُوئے یہُودا ہ اور یروشلیِم میں میرے پاس ہیں۔ R لیکن کَون اُس کے لِئے گھر بنانے کے قابِل ہے؟ جِس حال کہ آسمان میں بلکہ آسمانوں کے آسمان میں بھی وہ سما نہیں سکتا تو بھلا مَیں کَون ہُوں جو اُس کے حضُور بخُور جلانے کے سِوا کِسی اَور خیال سے اُس کے لِئے گھر بناؤُں؟۔3Q_اور وہ گھر جو مَیں بنانے کو ہُوں عظِیمُ الشان ہو گا کیونکہ ہمارا خُدا سب معبُودوں سے عظِیم ہے۔=Psمَیں خُداوند اپنے خُدا کے نام کے لِئے ایک گھر بنانے کو ہُوں کہ اُس کے لِئے مُقدّس کرُوں اور اُس کے آگے خُوشبُودار مصالِح کا بخُور جلاؤُں اور وہ سبتوں اور نئے چاندوں اور خُداوند ہمارے خُدا کی مُقرّرہ عِیدوں پر دائِمی نذر کی روٹی اور صُبح اور شام کی سوختنی قُربانیوں کے لِئے ہو کیونکہ یہ ابد تک اِسرائیل پر فرض ہے۔qO[اور سُلیما ن نے صُور کے بادشاہ حُورا م کے پاس کہلا بھیجا کہ جَیسا تُو نے میرے باپ داؤُد کے ساتھ کِیا اور اُس کے پاس دیودار کی لکڑی بھیجی کہ وہ اپنے رہنے کے لِئے ایک گھر بنائے وَیسا ہی میرے ساتھ بھی کر۔ N اور سُلیما ن نے ستّر ہزار باربردار اور پہاڑ میں اسّی ہزار پتّھر کاٹنے والے اور تِین ہزار چھ سَو آدمی اُن کی نِگرانی کے لِئے گِن کر ٹھہرا دِئے۔:M oاور سُلیما ن نے اِرادہ کِیا کہ ایک گھر خُداوند کے نام کے لِئے اور ایک گھر اپنی سلطنت کے لِئے بنائے۔mL Uاور وہ ایک رتھ چھ سَو مِثقال چاندی اور ایک گھوڑا ڈیڑھ سَو مِثقال میں لیتے اور مِصر سے لے آتے تھے اور اِسی طرح حِتِّیوں کے سب بادشاہوں اور ارا م کے بادشاہوں کے لِئے اُن ہی کے وسِیلہ سے اُن کو لاتے تھے۔fK Gاور سُلیمان کے گھوڑے مِصر سے آتے تھے اور بادشاہ کے سَوداگر اُن کے جُھنڈ کے جُھنڈ یعنی ہر جُھنڈ کا مول کر کے اُن کو لیتے تھے۔J اور بادشاہ نے یروشلیِم میں چاندی اور سونے کو کثرت کی وجہ سے پتّھروں کی مانِند اور دیوداروں کو نشیب کی زمِین کے گُولر کے درختوں کی مانِند بنا دِیا۔?I yاور سُلیما ن نے رتھ اور سوار اِکٹّھے کر لِئے اور اُس کے پاس ایک ہزار چار سَو رتھ اور بارہ ہزار سوار تھے جِن کو اُس نے رتھوں کے شہروں میں اور یروشلیِم میں بادشاہ کے پاس رکھّا۔vH g چُنانچہ سُلیما ن جِبعُو ن کے اُونچے مقام سے یعنی خَیمۂِ اِجتماع کے آگے سے یروشلیِم کو لَوٹ آیا اور بنی اِسرائیل پر سلطنت کرنے لگا۔hG K سو حِکمت و معرفت تُجھے عطا ہُوئی اور مَیں تُجھے اِس قدر دَولت اور مال اور عِزّت بخشُوں گا کہ نہ تو اُن بادشاہوں میں سے جو تُجھ سے پہلے ہُوئے کِسی کو نصِیب ہُوئی اور نہ کِسی کو تیرے بعد نصِیب ہو گی۔`F ; تب خُدا نے سُلیما ن سے کہا چُونکہ تیرے دِل میں یہ بات تھی اور تُو نے نہ تو دَولت نہ مال نہ عِزّت نہ اپنے دُشمنوں کی مَوت مانگی اور نہ عُمر کی درازی طلب کی بلکہ اپنے لِئے حِکمت و معرفت کی درخواست کی تاکہ میرے لوگوں کا جِن پر مَیں نے تُجھے بادشاہ بنایا ہے اِنصاف کرے۔E y سو مُجھے حِکمت و معرفت عِنایت کر تاکہ مَیں اِن لوگوں کے آگے اندر باہر آیا جایا کرُوں کیونکہ تیری اِس بڑی قَوم کا اِنصاف کَون کر سکتا ہے؟۔@D { اب اَے خُداوند خُدا جو وعدہ تُو نے میرے باپ داؤُد سے کِیا وہ برقرار رہے کیونکہ تُو نے مُجھے ایک اَیسی قَوم کا بادشاہ بنایا ہے جو کثرت میں زمِین کی خاک کے ذرّوں کی مانِند ہے۔AC }سُلیما ن نے خُدا سے کہا کہ تُو نے میرے باپ داؤُد پر بڑی مِہربانی کی اور مُجھے اُس کی جگہ بادشاہ بنایا۔B -اُسی رات خُدا سُلیما ن کو دِکھائی دِیا اور اُس سے کہا مانگ مَیں تُجھے کیا دُوں؟۔vA gاور سُلیما ن وہاں پِیتل کے مذبح کے پاس جو خُداوند کے آگے خَیمۂِ اِجتماع میں تھا گیا اور اُس پر ایک ہزار سوختنی قُربانیاں چڑھائِیں۔}@ uپر پِیتل کا وہ مذبح جِسے بضلی ایل بِن اور ی بِن حُور نے بنایا تھا وہِیں خُداوند کے مسکن کے آگے تھا۔ پس سُلیما ن اُس جماعت سمیت وہِیں گیا۔@? {لیکن خُدا کے صندُوق کو داؤُد قریت یعرِ یم سے اُس مقام میں اُٹھا لایا تھا جو اُس نے اُس کے لِئے تیّار کِیا تھا کیونکہ اُس نے اُس کے لِئے یروشلیِم میں ایک خَیمہ کھڑا کِیا تھا۔> 7اور سُلیما ن ساری جماعت سمیت جِبعُو ن کے اُونچے مقام کو گیا کیونکہ خُدا کا خَیمۂِ اِجتماع جِسے خُداوند کے بندے مُوسیٰ نے بیابان میں بنایا تھا وہِیں تھا۔ = ;اور سُلیما ن نے سارے اِسرائیل یعنی ہزاروں اور سینکڑوں کے سرداروں اور قاضِیوں اور سب اِسرائیلِیوں کے رئِیسوں سے جو آبائی خاندانوں کے سردار تھے باتیں کِیں۔c< Cاور سُلیما ن بِن داؤُد اپنی مملکت میں مُستحکم ہُؤا اور خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ رہا اور اُسے نِہایت سرفراز کِیا۔e;Cیعنی اُس کی ساری حُکومت اور زور اور جو زمانے اُس پر اور اِسرا ئیل پر اور زمِین کی سب مملکتوں پر گُذرے سب اُن میں لِکھے ہیں۔ :اور داؤُ دبادشاہ کے کام شرُوع سے آخِر تک سب کے سب سموا یل غَیب بِین کی توارِیخ میں اور ناتن نبی کی توارِیخ میں اور جاد غَیب بِین کی توارِیخ میں۔9اور اُس نے نِہایت بڑھاپے میں خُوب عُمر رسِیدہ اور دَولت و عِزّت سے آسُودہ ہو کر وفات پائی اور اُس کا بیٹا سُلیما ن اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔z8mاور وہ عرصہ جِس میں اُس نے اِسرا ئیل پر سلطنت کی چالِیس برس کا تھا ۔ اُس نے حبرُو ن میں سات برس اور یروشلیِم میں تَینتِیس برس سلطنت کی۔d7Aاور داؤُ دبِن یسّی نے سارے اِسرا ئیل پر سلطنت کی۔E6اور خُداوند نے سارے اِسرا ئیل کی نظر میں سُلیما ن کو نِہایت سرفراز کِیا اور اُسے اَیسا شاہانہ دبدبہ عِنایت کِیا جو اُس سے پہلے اِسرا ئیل میں کِسی بادشاہ کو نصِیب نہ ہُؤا تھا۔ n~}|G{1yx vutMs{r.p1nn.lkRiFh1gBfe=d2cmaaS`3][ZZXWHV=4::98x6443}10/.,+^*)''& %##T"!9 5E4sE;S Qs`9 تب رحبعا م بادشاہ نے ہدُورا م کو جوبے گارِیوں کا داروغہ تھا بھیجا لیکن بنی اِسرائیل نے اُس کو سنگسار کِیا اور وہ مَر گیا ۔ تب رحبعا م یروشلیِم کو بھاگ جانے کے لِئے جھٹ اپنے رتھ پر سوار ہو گیا۔3 لیکن اُن بنی اِسرائیل پر جو یہُودا ہ کے شہروں میں رہتے تھے رحبعا م سلطنت کرتا رہا۔9k جب سب اِسرائیلِیوں نے یہ دیکھا کہ بادشاہ نے اُن کی نہ مانی تو لوگوں نے بادشاہ کو جواب دِیا اور یُوں کہا کہ داؤُد کے ساتھ ہمارا کیا حِصّہ ہے؟ یسّی کے بیٹے کے ساتھ ہماری کُچھ مِیراث نہیں ۔ اَے اِسرائیلِیو! اپنے اپنے ڈیرے کو چلے جاؤ ۔ اب اَے داؤُد اپنے ہی گھرانے کو سنبھال ۔ پس سب اِسرائیلی اپنے ڈیروں کو چل دِئے۔1[ سو بادشاہ نے لوگوں کی نہ مانی کیونکہ یہ خُدا ہی کی طرف سے تھا تاکہ خُداوند اُس بات کو جو اُس نے سَیلانی اخیا ہ کی معرفت نباط کے بیٹے یرُبعا م کو فرمائی تھی پُورا کرے۔pY جوانوں کی صلاح کے مُوافِق اُن سے کہا کہ میرے باپ نے تُمہارا جُؤا بھاری کِیا پر مَیں اُس کو اَور بھی بھاری کرُوں گا ۔ میرے باپ نے تُم کوکوڑوں سے ٹِھیک کِیا پر مَیں تُم کو بِچّھُوؤں سے ٹِھیک کرُوں گا۔5 تب بادشاہ نے اُن کو سخت جواب دِیا اور رحبعا م بادشاہ نے بزُرگوں کی صلاح کو چھوڑ کر۔hI اور جَیسا بادشاہ نے حُکم دِیا تھا کہ تِیسرے دِن میرے پاس پِھر آنا تِیسرے دِن یرُبعا م اور سب لوگ رحبعا م کے پاس حاضِر ہُوئے۔M اور میرے باپ نے تو بھاری جُؤا تُم پر رکھّا ہی تھا پر مَیں اُس جُوئے کو اَور بھی بھاری کرُوں گا ۔ میرے باپ نے تُمہیں کوڑوں سے ٹِھیک کِیا پر مَیں تُم کو بِچّھُوؤں سے ٹِھیک کرُوں گا۔T! اُن جوانوں نے جِنہوں نے اُس کے ساتھ پرورِش پائی تھی اُس سے کہا تُو اُن لوگوں کو جِنہوں نے تُجھ سے کہا تیرے باپ نے ہمارے جُوئے کو بھاری کِیا پر تُو اُس کو ہمارے لِئے کُچھ ہلکا کر دے یُوں جواب دینا اور اُن سے کہنا کہ میری چھنگلی میرے باپ کی کمر سے بھی موٹی ہے۔/ W اور اُن سے کہا تُم مُجھے کیا صلاح دیتے ہو کہ ہم اِن لوگوں کو کیا جواب دیں جِنہوں نے مُجھ سے یہ درخواست کی ہے کہ اُس جُوئے کو جو تیرے باپ نے ہم پر رکھّا کُچھ ہلکا کر؟۔' G لیکن اُس نے اُن بزُرگوں کی صلاح کو جو اُنہوں نے اُسے دی تھی چھوڑ کر اُن جوانوں سے جِنہوں نے اُس کے ساتھ پرورِش پائی تھی اور اُس کے آگے حاضِر رہتے تھے مشورَت کی۔  اُنہوں نے اُس سے کہا کہ اگر تُو اِن لوگوں پر مِہربان ہو اور اِن کو راضی کرے اور اِن سے اچّھی اچّھی باتیں کہے تو وہ ہمیشہ تیری خِدمت کریں گے۔9 k تب رحبعا م بادشاہ نے اُن بزُرگوں سے جو اُس کے باپ سُلیما ن کے حضُور اُس کے جِیتے جی کھڑے رہتے تھے مشورَت کی اور کہا تُمہاری کیا صلاح ہے؟ مَیں اِن لوگوں کو کیا جواب دُوں؟۔ + اور اُس سے اُن سے کہا تِین دِن کے بعد پِھر میرے پاس آنا ۔ چُنانچہ وہ لوگ چلے گئے۔G کہ تیرے باپ نے ہمارا جُؤا سخت کر رکھّا تھا ۔ سو اب تُو اپنے باپ کی اُس سخت خِدمت کو اور اُس بھاری جُوئے کو جو اُس نے ہم پر ڈال رکھّا تھا کُچھ ہلکا کر دے اور ہم تیری خِدمت کریں گے۔)K اور لوگوں نے اُسے بُلوا بھیجا ۔ سو یرُبعا م اور سب اِسرائیلی آئے اور رحبعا م سے کہنے لگے۔ve جب نباط کے بیٹے یرُبعا م نے یہ سُنا (کیونکہ وہ مِصر میں تھا جہاں وہ سُلیما ن بادشاہ کے آگے سے بھاگ گیا تھا) تو یرُبعا م مِصر سے لَوٹا۔8 k اور رحبعا م سِکم کو گیا اِس لِئے کہ سب اِسرائیلی اُسے بادشاہ بنانے کو سِکم میں اِکٹّھے ہُوئے تھے۔ve اور سُلیما ن اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اپنے باپ داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا رحبعا م اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔} اور سُلیما ن نے یروشلیِم میں سارے اِسرائیل پر چالِیس برس سلطنت کی۔ اور سُلیما ن کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک کِیا وہ ناتن نبی کی کِتاب میں اور سَیلانی اخیا ہ کی پیشِین گوئی میں اور عِیدُو غَیب بِین کی رویتوں کی کِتاب میں جو اُس نے یرُبعا م بِن نباط کی بابت دیکھی تِھیں مُندرج نہیں ہیں؟۔ اور وہ مِصر سے اور اَور سب مُلکوں سے سُلیما ن کے لِئے گھوڑے لایا کرتے تھے۔*M اور بادشاہ نے یروشلیِم میں اِفراط کی وجہ سے چاندی کو پتّھروں کی مانِند اور دِیودار کے درختوں کو گُولر کے اُن درختوں کے برابر کر دِیا جو نشیب کی سرزمِین میں ہیں۔&E اور وہ دریایِ فرا ت سے فِلستِیوں کے مُلک بلکہ مِصر کی حد تک سب بادشاہوں پر حُکمران تھا۔~ اور سُلیما ن کے پاس گھوڑوں اور رتھوں کے لِئے چار ہزار تھان اور بارہ ہزار سوار تھے جِن کو اُس نے رتھوں کے شہروں اور یروشلیِم میں بادشاہ کے پاس رکھّا۔ } اور وہ سال بسال اپنا اپنا ہدیہ یعنی چاندی کے برتن اور سونے کے برتن اور پوشاک اور ہتھیار اور مصالِح اور گھوڑے اور خچّر جِتنے مُقرّر تھے لاتے تھے۔l|Q اور رُویِ زمِین کے سب بادشاہ سُلیما ن کے دِیدار کے مُشتاق تھے تاکہ وہ اُس کی حِکمت کو جو خُدا نے اُس کے دِل میں ڈالی تھی سُنیں۔{# سو سُلیما ن بادشاہ دَولت اور حِکمت میں رُویِ زمِین کے سب بادشاہوں سے بڑھ گیا۔Lz کیونکہ بادشاہ کے پاس جہاز تھے جو حُورا م کے نَوکروں کے ساتھ ترسِیس کو جاتے تھے ۔ ترسِیس کے یہ جہاز تِین برس میں ایک بار سونا اور چاندی اور ہاتھی دانت اور بندر اور مور لے کر آتے تھے۔y' اور سُلیما ن بادشاہ کے پِینے کے سب برتن سونے کے تھے اور لُبنانی بن کے گھر کے سب برتن خالِص سونے کے تھے ۔ سُلیما ن کے ایّام میں چاندی کی کُچھ قدر نہ تھی۔Fx اور اُن چھؤں سِیڑھیوں پر اِدھر اُدھر بارہ شیرِ بَبر کھڑے تھے ۔ کِسی سلطنت مَیں اَیسا کبھی نہیں بنا تھا۔Mw اور اُس تخت کے لِئے چھ سِیڑھیاں اور سونے کا ایک پایدان تھا ۔ یہ سب تخت سے جُڑے ہُوئے تھے اور بَیٹھنے کی جگہ کی دونوں طرف ایک ایک ٹیک تھی اور اُن ٹیکوں کے برابر دو شیرِ بَبر کھڑے تھے۔%vC اِس کے سِوا بادشاہ نے ہاتھی دانت کا ایک بڑا تخت بنوایا اور اُس پر خالِص سونا منڈھوایا۔u5 اور اُس نے پِیٹے ہُوئے سونے کی تِین سَو ڈھالیں اَور بنوائِیں ۔ ایک ایک ڈھال میں تِین سَو مِثقال سونا لگا اور بادشاہ نے اُن کو لُبنانی بن کے گھر میں رکھّا۔itK اور سُلیما ن بادشاہ نے پِیٹے ہُوئے سونے کی دو سَو بڑی ڈھالیں بنوائِیں ۔ چھ سَو مِثقال پِیٹا ہُؤا سونا ایک ایک ڈھال میں لگا۔vse یہ اُس کے عِلاوہ تھا جو بیوپاری اور سَوداگر لاتے تھے اور عرب کے سب بادشاہ اور مُلک کے حاکِم سُلیما ن کے پاس سونا اور چاندی لاتے تھے۔5rc اور جِتنا سونا سُلیما ن کے پاس ایک سال میں آتا تھا اُس کا وزن چھ سَو چھیاسٹھ قِنطار سونے کا تھا۔@qy اور سُلیما ن بادشاہ نے سبا کی ملکہ کو جو کُچھ اُس نے چاہا اور مانگا اُس سے زِیادہ جو وہ بادشاہ کے لِئے لائی تھی دِیا اور وہ لَوٹ کر اپنے مُلازِموں سمیت اپنی مملکت کو چلی گئی۔~pu اور بادشاہ نے چندن کی لکڑی سے خُداوند کے گھر کے لِئے اور شاہی محلّ کے لِئے چبُوترے اور گانے والوں کے لِئے بربط اور سِتار تیّار کرائے اور اَیسی چِیزیں یہُودا ہ کے مُلک میں پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی تِھیں۔Uo# اور حُورا م کے نَوکر بھی اور سُلیما ن کے نَوکر جو اوفِیر سے سونا لاتے تھے وہ چندن کے درخت اور جواہِر بھی لاتے تھے۔En اور اُس نے ایک سَو بِیس قِنطار سونا اور مصالِح کا بُہت بڑا انبار اور جواہِر سُلیما ن کو دِئے اور جو مصالِح سبا کی ملکہ نے سُلیما ن بادشاہ کو دِئے وَیسے پِھر کبھی مُیسّر نہ آئے۔m{ خُداوند تیرا خُدا مُبارک ہو جو تُجھ سے اَیسا راضی ہُؤا کہ تُجھ کو اپنے تخت پر بِٹھایا تاکہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی طرف سے بادشاہ ہو ۔ چُونکہ تیرے خُدا کو اِسرائیل سے مُحبّت تھی کہ اُن کو ہمیشہ کے لِئے قائِم کرے اِس لِئے اُس نے تُجھے اُن کا بادشاہ بنایا تاکہ تُو عدل و اِنصاف کرے۔Tl! خُوش نصِیب ہیں تیرے لوگ اور خُوش نصِیب ہیں تیرے یہ مُلازِم جو سدا تیرے حضُور کھڑے رہتے اور تیری حِکمت سُنتے ہیں۔wkg تَو بھی جب تک مَیں نے آ کر اپنی آنکھوں سے نہ دیکھ لِیا اُن کی باتوں کو باور نہ کِیا اور دیکھ جِتنی بڑی تیری حِکمت ہے اُس کا آدھا بیان بھی میرے آگے نہیں ہُؤا ۔ تُو اُس شُہرت سے بڑھ کر ہے جو مَیں نے سُنی تھی۔Qj اور اُس نے بادشاہ سے کہا کہ وہ سچّی خبر تھی جو مَیں نے تیرے کاموں اور تیری حِکمت کی بابت اپنے مُلک میں سُنی تھی۔%iC اور اُس کے دسترخوان کی نِعمت اور اُس کے خادِموں کی نشِست اور اُس کے مُلازِموں کی حاضِر باشی اور اُن کی پوشاک اور اُس کے ساقِیوں اور اُن کے لِباس کو اور اُس زِینہ کو جِس سے وہ خُداوند کے مسکن کو جاتا تھا دیکھا تو اُس کے ہوش اُڑ گئے۔h# جب سبا کی ملکہ نے سُلیما ن کی دانِش مندی کو اور اُس گھر کو جو اُس نے بنایا تھا۔Ng سُلیما ن نے اُس کے سب سوالوں کا جواب اُسے دِیا اور سُلیما ن سے کوئی بات پوشِیدہ نہ تھی کہ وہ اُس کو بتا نہ سکا۔lf S جب سبا کی ملکہ نے سُلیما ن کی شُہرت سُنی تو وہ مُشکِل سوالوں سے سُلیما ن کو آزمانے کے لِئے بُہت بڑی جلَو اور اُونٹوں کے ساتھ جِن پر مصالِح اور بافراط سونا اور جواہِر تھے یروشلیِم میں آئی اور سُلیما ن کے پاس آ کر جو کُچھ اُس کے دِل میں تھا اُس سب کی بابت اُس سے گُفتگُو کی۔e1اور حُورا م نے اپنے نَوکروں کے ہاتھ سے جہازوں اور ملاّحوں کو جو سمُندر سے واقِف تھے اُس کے پاس بھیجا اور وہ سُلیما ن کے مُلازِموں کے ساتھ اوفِیر میں آئے اور وہاں سے ساڑھے چار سَو قِنطار سونا لے کر سُلیما ن بادشاہ کے پاس لائے۔d7تب سُلیما ن عصُیون جا بر اور ایلُو ت کو گیا جو مُلکِ ادُو م میں سمُندر کے کنارے ہیں۔rc]اور سُلیما ن کا سارا کام خُداوند کے گھر کی بُنیاد ڈالنے کے دِن سے اُس کے تیّار ہونے تک تمام ہُؤا اور خُداوند کا گھر پُورا بن گیا۔\b1اور وہ بادشاہ کے حُکم سے جو اُس نے کاہِنوں اور لاویوں کو کِسی بات کی نِسبت یا خزانوں کے حق میں دِیا تھا باہر نہ ہُوئے۔?awاور اُس نے اپنے باپ داؤُد کے حُکم کے مُوافِق کاہِنوں کے فرِیقوں کو ہر روز کے فرض کے مُطابِق اُن کے کام پر اور لاویوں کو اُن کی خِدمت پر مُقرّر کِیا تاکہ وہ کاہِنوں کے رُوبرُو حمد اور خِدمت کریں اور دربانوں کو بھی اُن کے فرِیقوں کے مُطابِق ہر پھاٹک پر مُقرّر کِیا کیونکہ مَردِ خُدا داؤُد نے اَیسا ہی حُکم دِیا تھا۔l`Q وہ ہر روز کے فرض کے مُطابِق جَیسا مُوسیٰ نے حُکم دِیا تھا سبتوں اور نئے چاندوں اور سال میں تِین بار مُقرّرہ عِیدوں یعنی فطِیری روٹی کی عِید اور ہفتوں کی عِید اور خَیموں کی عِید پر قُربانی کرتا تھا۔a_; تب سُلیما ن خُداوند کے لِئے خُداوند کے اُس مذبح پر جِس کو اُس نے اُسارے کے سامنے بنایا تھا سوختنی قُربانیاں چڑھانے لگا۔*^M اور سُلیما ن فرعو ن کی بیٹی کو داؤُد کے شہر سے اُس گھر میں جو اُس کے لِئے بنایا تھا لے آیا کیونکہ اُس نے کہا کہ میری بِیوی اِسرائیل کے بادشاہ داؤُد کے گھر میں نہیں رہے گی کیونکہ وہ مقام مُقدّس ہیں جِن میں خُداوند کا صندُوق آ گیا ہے۔]- اور سُلیما ن بادشاہ کے خاص مَنصبدار جو لوگوں پر حُکومت کرتے تھے دو سَو پچاس تھے۔-\S پر سُلیما ن نے اپنے کام کے لِئے بنی اِسرائیل میں سے کِسی کو غُلام نہ بنایا بلکہ وہ جنگی مَرد اور اُس کے لشکروں کے سردار اور اُس کے رتھوں اور سواروں پر حُکمران تھے۔ [9اُن ہی کی اَولاد جو اُن کے بعد مُلک میں باقی رہ گئی تھی جِسے بنی اِسرائیل نے نابُود نہیں کِیا اُسی میں سے سُلیما ن نے بیگاری مُقرّر کِئے جَیسا آج کے دِن ہے۔]Z3اور وہ سب لوگ جو حِتّیوں اور اموریوں اور فرزّیوں اور حوّیوں اور یبُوسیوں میں سے باقی رہ گئے تھے اور اِسرائیلی نہ تھے۔cY?اور بعلت اور خزانہ کے سب شہر جو سُلیما ن کے تھے اور رتھوں کے سب شہر اور سواروں کے شہر اور جو کُچھ سُلیما ن چاہتا تھا کہ یروشلیِم اور لُبنا ن اور اپنی مملکت کی ساری سرزمِین میں بنائے وہ سب بنایا۔uXcاور اُس نے اُوپر کے بَیت حورو ن اور نِیچے کے بَیت حورو ن کو بنایا جو دِیواروں اور پھاٹکوں اور اڑبنگوں سے مضبُوط کِئے ہُوئے شہر تھے۔5Wcاور اُس نے بیابان میں تدمُور کو بنایا اور خزانہ کے سب شہروں کو بھی جو اُس نے حمات میں بنائے تھے۔hVIاور سُلیما ن حمات ضوبا ہ کو جا کر اُس پر غالِب ہُؤا۔KUسُلیما ن نے اُن شہروں کو جو حُورا م نے سُلیما ن کو دِئے تھے پِھر تعمِیر کِیا اور بنی اِسرائیل کو وہاں بسایا۔6T gاور بِیس برس کے آخِر میں جِن میں سُلیما ن نے خُداوند کا گھر اور اپنا گھر بنایا تھا یُوں ہُؤا کہ۔DSتب وہ جواب دیں گے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو جو اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا تھا ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کو اِختیار کر کے اُن کو سِجدہ کِیا اور اُن کی عِبادت کی اِسی ِلئے خُداوند نے اُن پر یہ ساری مُصِیبت نازِل کی۔Rاور یہ گھر جو اَیسا عالِیشان ہے سو ہر ایک جو اِس کے پاس سے گُذرے گا حَیران ہو کر کہے گا کہ خُداوند نے اِس مُلک اور اِس گھر کے ساتھ اَیسا کیوں کِیا؟۔*QMتو مَیں اُن کو اپنے اِس مُلک سے جو مَیں نے اُن کو دِیا ہے جڑ سے اُکھاڑ ڈالُوں گا اور اِس گھر کو جِسے مَیں نے اپنے نام کے لِئے مُقدّس کِیا ہے اپنے سامنے سے دُور کر دُوں گا اور اِس کو سب قَوموں میں ضربُ المثل اور انگُشت نُما بنا دُوں گا۔!P;پر اگر تُم برگشتہ ہو جاؤ اور میرے آئِین و احکام کو جِن کو مَیں نے تُمہارے آگے رکھّا ہے ترک کر دو اور جا کر غَیر معبُودوں کی عِبادت کرو اور اُن کو سِجدہ کرو۔.OUتو مَیں تیرے تختِ سلطنت کو قائِم رکُھّوں گا جَیسا مَیں نے تیرے باپ داؤُد سے عہد کر کے کہا تھا کہ اِسرائیل کا سردار ہونے کے لِئے تیرے ہاں مَرد کی کبھی کمی نہ ہو گی۔'NGاور تُو اگر میرے حضُور وَیسے ہی چلے جَیسے تیرا باپ داؤُد چلتا رہا اور جو کُچھ مَیں نے تُجھے حُکم کِیا اُس کے مُطابِق عمل کرے اور میرے آئِین اور احکام کو مانے۔tMaکیونکہ مَیں نے اِس گھر کو اب چُنا اور مُقدّس کِیا ہے کہ میرا نام یہاں سدا رہے اور میری آنکھیں اور میرا دِل برابر یہِیں لگے رہیں گے۔L3اب سے جو دُعا اِس جگہ کی جائے گی اُس پر میری آنکھیں کُھلی اور میرے کان لگے رہیں گے۔Kتب اگر میرے لوگ جو میرے نام سے کہلاتے ہیں خاکسار بن کر دُعا کریں اور میرے دِیدار کے طالِب ہوں اور اپنی بُری راہوں سے پِھریں تو مَیں آسمان پر سے سُن کر اُن کا گُناہ مُعاف کرُوں گا اور اُن کے مُلک کو بحال کر دُوں گا۔qJ[ اگر مَیں آسمان کو بند کر دُوں کہ بارِش نہ ہو یا ٹِڈّیوں کو حُکم دُوں کہ مُلک کو اُجاڑ ڈالیں یا اپنے لوگوں کے درمِیان وبا بھیجُوں۔I  اور خُداوند رات کو سُلیما ن پر ظاہِر ہُؤا اور اُس سے کہا کہ مَیں نے تیری دُعا سُنی اور اِس جگہ کو اپنے واسطے چُن لِیا کہ یہ قُربانی کا گھر ہو۔7Hg یُوں سُلیما ن نے خُداوند کا گھر اور بادشاہ کا گھر تمام کِیا اور جو کُچھ سُلیما ن نے خُداوند کے گھر میں اور اپنے گھر میں بنانا چاہا اُس نے اُسے بخُوبی انجام تک پُہنچایا۔zGm اور ساتویں مہِینے کی تیئِیسوِیں تارِیخ کو اُس نے لوگوں کو رُخصت کِیا تاکہ وہ اُس نیکی کے سبب سے جو خُداوند نے داؤُد اور سُلیما ن اور اپنی قَوم اِسرائیل سے کی تھی خُوش اور شادمان ہو کر اپنے ڈیروں کو جائیں۔gFG اور آٹھویں دِن اُن کا مُقدّس مجمع فراہم ہُؤا کیونکہ وہ سات دِن مذبح کے مخصُوص کرنے میں اور سات دِن عِید منانے میں لگے رہے۔{Eoاور سُلیما ن اور اُس کے ساتھ حما ت کے مدخل سے مِصر کی ندی تک کے سب اِسرائیلِیوں کی بُہت بڑی جماعت نے اُس مَوقع پر سات دِن تک عِید منائی۔ D اور سُلیما ن نے اُس صحن کے بِیچ کے حِصّہ کو جو خُداوند کے گھر کے سامنے تھا مُقدّس کِیا کیونکہ اُس نے وہاں سوختنی قُربانِیوں اور سلامتی کی قُربانیوں کی چربی چڑھائی کیونکہ پِیتل کے اُس مذبح پر جِسے سُلیما ن نے بنایا تھا سوختنی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور چربی کے لِئے گُنجایش نہ تھی۔7Cgاور کاہِن اپنے اپنے مَنصب کے مُطابِق کھڑے تھے اور لاوی بھی خُداوند کے لِئے مُوسِیقی کے ساز لِئے ہُوئے تھے جِن کوداؤُد بادشاہ نے خُداوند کا شُکر بجا لانے کو بنایا تھا جب اُس نے اُن کے ذرِیعہ سے اُس کی سِتایش کی تھی کیونکہ اُس کی رحمت ابدی ہے اور کاہِن اُن کے آگے نرسِنگے پُھونکتے رہے اور سب اِسرائیلی کھڑے رہے۔B1اور سُلیما ن بادشاہ نے بائِیس ہزار بَیلوں اور ایک لاکھ بِیس ہزار بھیڑ بکریوں کی قُربانی چڑھائی ۔ یُوں بادشاہ اور سب لوگوں نے خُدا کے گھر کو مخصُوص کِیا۔qA[تب بادشاہ اور سب لوگوں نے خُداوند کے آگے ذبِیحے ذبح کِئے۔"@=اور جب آگ نازِل ہُوئی اور خُداوند کا جلال اُس گھر پر چھا گیا تو سب بنی اِسرائیل دیکھ رہے تھے ۔ سو اُنہوں نے وہِیں فرش پر مُنہ کے بل زمِین تک جُھک کر سِجدہ کِیا اور خُداوند کا شُکر ادا کِیا کہ وہ بھلا ہے کیونکہ اُس کی رحمت ابدی ہے۔A?{اور کاہِن خُداوند کے گھر میں داخِل نہ ہو سکے اِس لِئے کہ خُداوند کا گھر خُداوند کے جلال سے معمُور تھا۔> اور جب سُلیما ن دُعا کر چُکا تو آسمان پر سے آگ اُتری اور سوختنی قُربانی اور ذبِیحوں کو بھسم کر دِیا اور مسکن خُداوند کے جلال سے معمُور ہو گیا۔@=y*اَے خُداوند خُدا تُو اپنے ممسُوح کی دُعا نامنظُور نہ کر ۔ تُو اپنے بندہ داؤُد پر کی رحمتیں یاد فرما۔=<s)سو اب اَے خُداوند خُدا تُو اپنی قُوّت کے صندُوق سمیت اُٹھ کر اپنی آرام گاہ میں داخِل ہو ۔ اَے خُداوند خُدا تیرے کاہِن نجات سے مُلبّس ہوں اور تیرے مُقدّس نیکی میں مگن رہیں۔k;O(پس اَے میرے خُدا مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اُس دُعا کی طرف جو اِس مقام میں کی جائے تیری آنکھیں کُھلی اور تیرے کان لگے رہیں۔:'تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے اُن کی دُعا اور مُناجات سُن کر اُن کی حِمایت کرنا اور اپنی قَوم کو جِس نے تیرا گُناہ کِیا ہو مُعاف کر دینا۔9 &سو اگر وہ اپنی اسِیری کے مُلک میں جہاں اُن کو اسِیر کر کے لے گئے ہوں اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے تیری طرف پِھریں اور اپنے مُلک کی طرف جو تُو نے اُن کے باپ دادا کو دِیا اور اِس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُنا ہے اور اِس گھر کی طرف جو مَیں نے تیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے دُعا کریں۔u8c%تَو بھی اگر وہ اُس مُلک میں جہاں اسِیر ہو کر پُہنچائے گئے ہوش میں آئیں اور رجُوع لائیں اور اپنی اسِیری کے مُلک مَیں تُجھ سے مُناجات کریں اور کہیں کہ ہم نے گُناہ کِیا ۔ ہم ٹیڑھی چال چلے اور ہم نے شرارت کی۔_77$اگر وہ تیرا گُناہ کریں (کیونکہ کوئی اِنسان نہیں جو گُناہ نہ کرتا ہو) اور تُو اُن سے ناراض ہو کر اُن کو دُشمن کے حوالہ کر دے اَیسا کہ وہ دُشمن اُن کو اسِیر کر کے دُور یا نزدِیک مُلک میں لے جائے۔ 6 #تو تُو آسمان پر سے اُن کی دُعا اور مُناجات کو سُن کر اُن کی حِمایت کرنا۔q5["اگر تیرے لوگ خواہ کِسی راستہ سے تُو اُن کو بھیجے اپنے دُشمن سے لڑنے کو نِکلیں اور اِس شہر کی طرف جِسے تُو نے چُنا ہے اور اِس گھر کی طرف جِسے مَیں نے تیرے نام کے لِئے بنایا ہے رُخ کر کے تُجھ سے دُعا کریں۔y4k!تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن لینا اور جِس جِس بات کے لِئے وہ پردیسی تُجھ سے فریاد کرے اُس کے مُطابِق کرنا تاکہ زمِین کی سب قَومیں تیرے نام کو پہچانیں اور تیری قَوم اِسرائیل کی طرح تیرا خَوف مانیں اور جان لیں کہ یہ گھر جِسے مَیں نے بنایا ہے تیرے نام کا کہلاتا ہے۔I3  اور وہ پردیسی بھی جو تیری قَوم اِسرائیل میں سے نہیں ہے جب وہ تیرے بزُرگ نام اورقوِی ہاتھ اور تیرے بُلند بازُو کے سبب سے دُور مُلک سے آئے اور آ کر اِس گھر کی طرف رُخ کر کے دُعا کرے۔N2تاکہ جب تک وہ اُس مُلک میں جِسے تُو نے ہمارے باپ دادا کو دِیا جِیتے رہیں تیرا خَوف مان کر تیری راہوں میں چلیں۔T1!تو تُو آسمان پر سے جو تیری سکُونت گاہ ہے سُن کر مُعاف کر دینا اور ہر شخص کو جِس کے دِل کو تُو جانتا ہے اُس کی سب روِش کے مُطابِق بدلہ دینا (کیونکہ فقط تُو ہی بنی آدم کے دِلوں کو جانتا ہے)۔07تو جو دُعا اور مُناجات کِسی ایک شخص یا تیری ساری قَوم اِسرائیل کی طرف سے ہو جِن میں سے ہر شخص اپنے دُکھ اور رنج کو جان کر اپنے ہاتھ اِس گھر کی طرف پَھیلائے۔?/wاگر مُلک میں کال ہو ۔ اگر وبا ہو ۔ اگر بادِ سمُوم یا گیروئی ۔ ٹِڈّی یا کملا ہو ۔ اگر اُن کے دُشمن اُن کے شہروں کے مُلک میں اُن کو گھیر لیں ۔ غرض کَیسی ہی بلایا کَیسا ہی روگ ہو۔,.Qتو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنے بندوں اور اپنی قَوم اِسرائیل کا گُناہ مُعاف کر دینا کیونکہ تُو نے اُن کو اُس اچّھی راہ کی تعلِیم دی جِس پر اُن کو چلنا فرض ہے اور اپنے مُلک پر جِسے تُو نے اپنی قَوم کو مِیراث کے لِئے دِیا ہے مِینہ برسانا۔r-]اور جب اِس سبب سے کہ اُنہوں نے تیرا گُناہ کِیا ہو آسمان بند ہو جائے اور بارِش نہ ہو اور وہ اِس مقام کی طرف رُخ کر کے دُعا کریں اور تیرے نام کا اِقرار کریں اور اپنے گُناہ سے باز آئیں جب تُو اُن کو دُکھ دے۔,تو تُو آسمان پر سے سُن کر اپنی قَوم اِسرائیل کے گُناہ کو بخش دینا اور اُن کو اِس مُلک میں جو تُو نے اُن کو اور اُن کے باپ دادا کو دِیا ہے پِھر لے آنا۔R+اور اگر تیری قَوم اِسرائیل تیرا گُناہ کرنے کے باعِث اپنے دُشمنوں سے شِکست کھائے اور پِھر تیری طرف رجُوع لائے اور تیرے نام کا اِقرار کر کے اِس گھر میں تیرے حضُور دُعا اور مُناجات کرے۔X*)تو تُو آسمان پر سے سُن کر عمل کرنا اور اپنے بندوں کا اِنصاف کر کے بدکار کو سزا دینا تاکہ اُس کے اعمال کو اُسی کے سر ڈالے اور صادِق کو راست ٹھہرانا تاکہ اُس کی صداقت کے مُطابِق اُسے جزا دے۔)اگر کوئی شخص اپنے پڑوسی کا گُناہ کرے اور اُسے قَسم کِھلانے کے لِئے اُس کو حلف دِیا جائے اور وہ آ کر اِس گھر میں تیرے مذبح کے آگے قَسم کھائے۔ x}}|{z|zyyyLxwvv3tsreq*p`oomlkBj3ih)geeOczba^`O_4^\[zZ3YPXWV\U[TSSRHPNMsKXIIGFF2EQDTC8BA@??'>Y=<;9M77(6k4 3|200:/."-[,+**(&(%$## "T VMR ~C - :%<}jM اور خُداوند کا خَوف یہُودا ہ کے گِرداگِرد کے مُمالِک کی سب سلطنتوں پر چھا گیا یہاں تک کہ اُنہوں نے یہُوسفط سے کبھی جنگ نہ کی۔w g سو اُنہوں نے خُداوند کی شرِیعت کی کِتاب ساتھ رکھ کر یہُودا ہ کو تعلِیم دی اور وہ یہُودا ہ کے سب شہروں میں گئے اور لوگوں کو تعلِیم دی۔ اور اُن کے ساتھ یہ لاوی تھے یعنی سمعیا ہ اور نتنیا ہ اور زبدیا ہ اورعسا ہیل اور سمِیرا موت اور یہُو نتن اور ادُو نیاہ اور طُوبیا ہ اور طُو ب ادُونیاہ لاویوں میں سے اور اِن کے ساتھ الِیسمع اور یہُورا م کاہِنوں میں سے تھے۔% Cاور اپنی سلطنت کے تِیسرے برس اُس نے بِن خیل اور عبد یاہ اور زکر یاہ اور نتنئیل اور مِیکا یاہ کو جو اُس کے اُمرا تھے یہُودا ہ کے شہروں میں تعلِیم دینے کو بھیجا۔e Cاور اُس کا دِل خُداوند کی راہوں میں بُہت مسرُور تھا اور اُس نے اُونچے مقاموں اور یسِیرتوں کو یہُودا ہ میں سے دُور کر دِیا۔ اِس لِئے خُداوند نے اُس کے ہاتھ میں سلطنت کو مُستحکم کِیا اور سارا یہُودا ہ یہُوسفط کے پاس ہدئے لایا اور اُس کی دَولت اور عِزّت بُہت فراوان ہُوئی۔B}بلکہ اپنے باپ دادا کے خُدا کا طالِب ہُؤا اور اُس کے حُکموں پر چلتا رہا اور اِسرائیل کے سے کام نہ کِئے۔iKاور خُداوند یہُوسفط کے ساتھ تھا کیونکہ اُس کی روِش اُس کے باپ داؤُد کے پہلے طرِیقوں پر تھی اور وہ بعلِیم کا طالِب نہ ہُؤا۔<qاور اُس نے یہُودا ہ کے سب فصِیل دار شہروں میں فَوجیں رکھّیں اور یہُودا ہ کے مُلک میں اور افرائِیم کے اُن شہروں میں جِن کو اُس کے باپ آسا نے لے لِیا تھا چَوکِیاں بِٹھائِیں۔= uاور اُس کا بیٹا یہُوسفط اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا اور اُس نے اِسرائیل کے مُقابِل اپنے آپ کو قوِی کِیا۔lQاور اُنہوں نے اُسے اُن قبروں میں جو اُس نے اپنے لِئے داؤُد کے شہر میں کُھدوائی تِھیں دفن کِیا اور اُسے اُس تابُوت میں لِٹا دِیا جو عِطروں اور قِسم قِسم کے مصالِح سے بھرا تھا جِن کو عطّاروں کی حِکمت کے مُطابِق تیّار کِیا تھا اور اُنہوں نے اُس کے لِئے اُن کو خُوب جلایا۔-S اور آسا اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا ۔ اُس نے اپنی سلطنت کے اِکتالِیسویں برس میں وفات پائی۔:m اور آسا کی سلطنت کے اُتنالِیسویں برس اُس کے پاؤں میں ایک روگ لگا اور وہ روگ بُہت بڑھ گیا تَو بھی اپنی بِیماری میں وہ خُداوند کا طالِب نہیں بلکہ طبِیبوں کا خواہاں ہُؤا۔7g اور دیکھو آسا کے کام شرُوع سے آخِر تک یہُودا ہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں۔@y تب آسا نے اُس غَیب بِین سے خفُا ہو کر اُسے قَیدخانہ میں ڈال دِیا کیونکہ وہ اُس کلام کے سبب سے نِہایت غضبناک ہُؤا اور آسا نے اُس وقت لوگوں میں سے بعض اَوروں پر بھی ظُلم کِیا۔s_ کیونکہ خُداوند کی آنکھیں ساری زمِین پر پِھرتی ہیں تاکہ وہ اُن کی اِمداد میں جِن کا دِل اُس کی طرف کامِل ہے اپنے تئِیں قوِی دِکھائے ۔ اِس بات میں تُو نےبے وُقُوفی کی کیونکہ اب سے تیرے لِئے جنگ ہی جنگ ہے۔7~gکیا کُوشی اور لُوبی انبوہِ کثِیر نہ تھے جِن کے ساتھ گاڑِیاں اور سوار بڑی کثرت سے تھے؟ تَو بھی چُونکہ تُو نے خُداوند پر بھروسا رکھّا اُس نے اُن کو تیرے ہاتھ میں کر دِیا۔ }اُس وقت حنانی غَیب بِین یہُودا ہ کے بادشاہ آسا کے پاس آ کر کہنے لگا چُونکہ تُو نے ارام کے بادشاہ پر بھروسا کِیا اور خُداوند اپنے خُدا پر بھروسا نہیں رکھّا اِسی سبب سے ارا م کے بادشاہ کا لشکر تیرے ہاتھ سے بچ نِکلا ہے۔A|{تب آسا بادشاہ نے سارے یہُودا ہ کو ساتھ لِیا اور وہ رامہ کے پتّھروں اور لکڑیوں کو جِن سے بعشا تعمِیر کر رہا تھا اُٹھا لے گئے اور اُس نے اُن سے جِبعہ اور مِصفا ہ کو تعمِیر کِیا۔{{جب بعشا نے یہ سُنا تو رامہ کا بنانا چھوڑا اور اپنا کام بند کر دِیا۔rz]اور بِن ہدد نے آسا بادشاہ کی بات مانی اور اپنے لشکروں کے سرداروں کو اِسرائیلی شہروں پر چڑھائی کرنے کو بھیجا ۔ سو اُنہوں نے عیُو ن اور دان اور ابِیل ما ئِم اور نفتا لی کے ذخِیرہ کے سب شہروں کو غارت کِیا۔qy[میرے اور تیرے درمیان اور میرے باپ اور تیرے باپ کے درمِیان عہد و پَیمان ہے ۔ دیکھ مَیں نے تیرے لِئے چاندی اور سونا بھیجا ہے ۔ سو تُو جا کر شاہِ اِسرائیل بعشا سے عہد شِکنی کر تاکہ وہ میرے پاس سے چلا جائے۔*xMتب آسا نے خُداوند کے گھر اور شاہی محلّ کے خزانوں میں سے چاندی اور سونا نِکال کر ارا م کے بادشاہ بِن ہدد کے پاس جو دمِشق میں رہتا تھا روانہ کِیا اور کہلا بھیجا کہ۔"w ?آسا کی سلطنت کے چھتِّیسویں برس اِسرائیل کا بادشاہ بعشا یہُودا ہ پر چڑھ آیا اور رامہ کو تعمِیر کِیا تاکہ یہُودا ہ کے بادشاہ آسا کے ہاں کِسی کو آنے جانے نہ دے۔qv[اور آسا کی سلطنت کے پَینتِیسویں سال تک کوئی جنگ نہ ہُوئی۔u1اور اُس نے خُدا کے گھر میں وہ چِیزیں جو اُس کے باپ نے مُقدّس کی تِھیں اور جو کُچھ اُس نے خُود مُقدّس کِیا تھا داخِل کر دِیا یعنی چاندی اور سونا اور ظرُوف۔(tIلیکن اُونچے مقام اِسرائیل میں سے دُور نہ کِئے گئے تَو بھی آسا کا دِل عُمر بھر کامِل رہا۔sاور آسا بادشاہ کی ماں معکہ کو بھی اُس نے ملکہ کے مَنصب سے اُتار دِیا کیونکہ اُس نے یسِیرت کے لِئے ایک مکرُوہ بُت بنایا تھا ۔ سو آسا نے اُس کے بُت کو کاٹ کر اُسے چُور چُور کِیا اور وادیِ قِدرُو ن میں اُس کو جلا دِیا۔orWاور سارا یہُودا ہ اُس قَسم سے باغ باغ ہو گیا کیونکہ اُنہوں نے اپنے سارے دِل سے قَسم کھائی تھی اور کمال آرزُو سے خُداوند کے طالِب ہُوئے تھے اور وہ اُن کو مِلا اور خُداوند نے اُن کو چاروں طرف امان بخشی۔3q_اور اُنہوں نے بڑی آواز سے للکار کر تُرہِیوں اور نرسِنگوں کے ساتھ خُداوند کے حضُور قَسم کھائی۔Hp  اور جو کوئی کیا چھوٹا کیا بڑا کیا مَرد کیا عَورت خُداوند اِسرائیل کے خُدا کا طالِب نہ ہو وہ قتل کِیا جائے۔Wo' اور وہ اُس عہد میں شامِل ہو گئے تاکہ اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان سے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے طالِب ہوں۔Zn- اور اُنہوں نے اُسی وقت اُس لُوٹ میں سے جو وہ لائے تھے خُداوند کے حضُور سات سَو بَیل اور سات ہزار بھیڑیں قُربان کِیں۔m! وہ آسا کی سلطنت کے پندرھویں برس کے تِیسرے مہِینے میں یروشلیِم میں جمع ہُوئے۔Yl+ اور اُس نے سارے یہُودا ہ اور بِنیمِین کو اور اُن لوگوں کو جو افرائِیم اور منسّی اور شمعُو ن میں سے اُن کے درمِیان بُود و باش کرتے تھے اِکٹّھا کِیا کیونکہ جب اُنہوں نے دیکھا کہ خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہے تو وہ اِسرائیل میں سے بہ کثرت اُس کے پاس چلے آئے۔ k جب آسا نے اِن باتوں اور عودِ د نبی کی نبُوّت کو سُنا تو اُس نے ہِمّت باندھ کر یہُودا ہ اور بِنیمِین کے سارے مُلک سے اور اُن شہروں سے جو اُس نے افرائِیم کے کوہِستانی مُلک میں سے لے لِئے تھے مکرُوہ چِیزوں کو دُور کر دِیا اور خُداوند کے مذبح کو جو خُداوند کے اُسارے کے سامنے تھا پِھر بنایا۔1j[لیکن تُم مضبُوط بنو اور تُمہارے ہاتھ ڈِھیلے نہ ہونے پائیں کیونکہ تُمہارے کام کا اجر مِلے گا۔Miقَوم قَوم کے مُقابلہ میں اور شہر شہر کے مُقابلہ میں پِس گئے کیونکہ خُدا نے اُن کو ہر طرح مُصِیبت سے تنگ کِیا۔yhkاور اُن دِنوں میں اُسے جو باہر جاتا تھا اور اُسے جو اندر آتا تھا مُطلق چَین نہ تھا بلکہ مُمالِک کے سب باشِندوں پر بڑی اذِیّتیں تِھیں۔Ag{پر جب وہ اپنے دُکھ میں خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی طرف پِھر کر اُس کے طالِب ہُوئے تو وہ اُن کو مِل گیا۔Cfاب بڑی مُدّت سے بنی اِسرائیل بغَیر سچّے خُدا اور بغَیر سِکھانے والے کاہِن اور بغَیر شرِیعت کے رہے ہیں۔.eUاور وہ آسا سے مِلنے کو گیا اور اُس سے کہا اَے آسا اور سارے یہُودا ہ اور بِنیمِین میری سُنو ۔ خُداوند تُمہارے ساتھ ہے جب تک تُم اُس کے ساتھ ہو اور اگر تُم اُس کے طالِب ہو تو وہ تُم کو مِلے گا پر اگر تُم اُسے ترک کرو تو وہ تُم کو ترک کرے گا۔cd Aاور خُدا کی رُوح عزریاہ بِن عودِ د پر نازِل ہُوئی۔7 اور رحبعا م اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں دفن ہُؤا اور اُس کا بیٹا ابیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔C= اور رحبعا م کے کام اوّل سے آخِر تک کیا وہ سمعیا ہ نبی اور عِیدو غَیب بِین کی توارِیخوں میں نسب ناموں کے مُطابِق قلمبند نہیں؟ اور رحبعا م اور یرُبعا م کے درمِیان ہمیشہ جنگ رہی۔< اور اُس نے بدی کی کیونکہ اُس نے خُداوند کی تلاش میں اپنا دِل نہ لگایا۔; سو رحبعا م بادشاہ نے قوِی ہو کر یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ رحبعا م جب سلطنت کرنے لگا تو اِکتالِیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں یعنی اُس شہر میں جو خُداوند نے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا تھا کہ اپنا نام وہاں رکھّے ستّرہ برس سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام نعمہ عمُّونیہ تھا۔:7 اور جب اُس نے اپنے کو خاکسار بنایا تو خُداوند کا غضب اُس پر سے ٹل گیا اور اُس نے اُس کو پُورے طَور سے تباہ نہ کِیا اور نِیز یہُودا ہ میں خُوبِیاں بھی تِھیں۔9' اور جب بادشاہ خُداوند کے گھر میں جاتا تھا تو وہ مُحافِظ سِپاہی آتے اور اُن کو اُٹھا کر چلتے تھے اور پِھر اُن کو واپس لا کر سِلاح خانہ میں رکھ دیتے تھے۔ 8 اور رحبعا م بادشاہ نے اُن کے بدلے پِیتل کی ڈھالیں بنوائِیں اور اُن کو مُحافِظ سِپاہیوں کے سرداروں کو جو شاہی محلّ کی نِگہبانی کرتے تھے سَونپا۔\71 سو مِصر کا بادشاہ سِیسق یروشلیِم پر چڑھ آیا اور خُداوند کے گھر کے خزانے اور بادشاہ کے گھر کے خزانے لے گیا بلکہ وہ سب کُچھ لے گیا اور سونے کی وہ ڈھالیں بھی جو سُلیما ن نے بنوائی تِھیں لے گیا۔86i تَو بھی وہ اُس کے خادِم ہوں گے تاکہ وہ میری خِدمت کو اور مُلک مُلک کی سلطنتوں کی خِدمت کو جان لیں۔Q5 جب خُداوند نے دیکھا کہ اُنہوں نے اپنے کو خاکسار بنایا تو خُداوند کا کلام سمعیا ہ پر نازِل ہُؤا کہ اُنہوں نے اپنے کو خاکسار بنایا ہے سو مَیں اُن کو ہلاک نہیں کرُوں گا بلکہ اُن کو کُچھ رہائی دُوں گا اور میرا غضب سِیسق کے ہاتھ سے یروشلیِم پر نازِل نہ ہو گا۔'4G تب اِسرائیل کے اُمرا نے اور بادشاہ نے اپنے کو خاکسار بنایا اور کہا کہ خُداوند صادِق ہے۔*3M تب سمَعیا ہ نبی رحبعا م کے اور یہُودا ہ کے اُمرا کے پاس جو سِیسق کے ڈر کے مارے یروشلیِم میں جمع ہو گئے تھے آیا اور اُن سے کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے مُجھ کو ترک کِیا اِسی لِئے مَیں نے بھی تُم کوسِیسق کے ہاتھ میں چھوڑ دِیا ہے۔~2u اور اُس نے یہُودا ہ کے فصِیل دار شہر لے لِئے اور یروشلیِم تک آیا۔q1[ اور اُس کے ساتھ بارہ سَو رتھ اور ساٹھ ہزار سوار تھے اور لُوبی اور سُوکی اور کُوشی لوگ جو اُس کے ساتھ مِصر سے آئے تھے بے شُمار تھے۔0 اور رحبعا م بادشاہ کے پانچویں برس میں اَیسا ہُؤا کہ مِصر کا بادشاہ سِیسق یروشلیِم پر چڑھ آیا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند کی حُکم عدُولی کی تھی۔ /  اور یُوں ہُؤا کہ جب رحبعا م کی سلطنت مُستحکم ہو گئی اور وہ قوِی بن گیا تو اُس نے اور اُس کے ساتھ سارے اِسرائیل نے خُداوند کی شرِیعت کو ترک کِیا۔[./ اور اُس نے ہوشیاری کی اور اپنے بیٹوں کو یہُودا ہ اور بِنیمِین کی ساری مملکت کے بِیچ ہر فصِیل دار شہر میں الگ الگ کر دِیا اور اُن کو بُہت خُورِش دی اور اُن کے لِئے بُہت سی بِیویاں تلاش کِیں۔r-] اور رحبعا م نے ابیا ہ بِن معکہ کو پیشوا مُقرّر کِیا تاکہ اپنے بھائیوں میں سردار ہو کیونکہ اُس کا اِرادہ تھا کہ اُسے بادشاہ بنائے۔h,I اور رحبعا م ابی سلو م کی بیٹی معکہ کو اپنی سب بِیویوں اور حرموں سے زیادہ پیار کرتا تھا (کیونکہ اُس کی اٹھارہ بِیویاں اور ساٹھ حرمیں تِھیں اور اُس سے اٹھائِیس بیٹے اور ساٹھ بیٹِیاں پَیدا ہُوئِیں)۔\+1 اُس کے بعد اُس نے ابی سلو م کی بیٹی معکہ کو بیاہ لِیا جِس کے اُس سے ابیا ہ اورعتّی اور زِیزا اور سلُومِیت پَیدا ہُوئے۔z*m اُس کے اُس سے بیٹے پَیدا ہُوئے یعنی یعو س اور سمَریا ہ اور زہم۔F) اور رحبعا م نے محالات کو جو یریمو ت بِن داؤُد اور الِیا ب بِن یسّی کی بیٹی ابی خیل کی بیٹی تھی بیاہ لِیا۔7(g سو اُنہوں نے یہُودا ہ کی سلطنت کو طاقتور بنا دِیا اور تِین برس تک سُلیما ن کے بیٹے رحبعام کو قوِی بنا رکھّا کیونکہ وہ تِین برس تک داؤُد اور سُلیما ن کی راہ پر چلتے رہے۔x'i اور لاویوں کے پِیچھے اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے اَیسے لوگ جِنہوں نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی تلاش میں اپنا دِل لگایا تھا یروشلیِم میں آئے کہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے حضُور قُربانی چڑھائیں۔A&{ اور اُس نے اپنی طرف سے اُونچے مقاموں اور بکروں اور اپنے بنائے ہُوئے بچھڑوں کے لِئے کاہِن مُقرّر کِئے۔ % کیونکہ لاوی اپنی گِرد و نواحوں اور مِلکِیّتوں کو چھوڑ کر یہُودا ہ اور یروشلِیم میں آئے اِس لِئے کہ یرُبعا م اور اُس کے بیٹوں نے اُنہیں نِکال دِیا تھا تاکہ وہ خُداوند کے حضُور کہانت کی خِدمت کو انجام نہ دینے پائیں۔%$C اور کاہِن اور لاوی جو سارے اِسرائیل میں تھے اپنی اپنی سرحد سے نِکل کر اُس کے پاس آ گئے۔X#) اور ایک ایک شہر میں ڈھالیں اور بھالے رکھوا کر اُن کو نہایت ہی مضبُوط کر دِیا اور یہُودا ہ اور بِنیمِین اُسی کے رہے۔X") اور اُس نے قلعوں کو بُہت مضبُوط کِیا اور اُن میں سرداروں کو مُقرّر کِیا اور رسد اور تیل اور مَے کے ذخِیرہ کو رکھّا۔4!a اور صُر عہ اور ایّالو ن اور حبرُو ن کو جو یہُودا ہ اور بِنیمِین میں ہیں بنا کر قلعہ بند کر دِیا۔F  اور ادور یم اور لکِیس اور عزِیقہ۔:o اور جات اور مریسہ اور زِیف۔H اور بَیت صور اور شوکو اور عدُلاّم۔\1 چُنانچہ اُس نے بَیت لحم اور عیطا م اور تقُو ع۔7 اور رحبعا م یروشلیِم میں رہنے لگا اور اُس نے یہُودا ہ میں حِفاظت کے لِئے شہر بنائے۔/ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم چڑھائی نہ کرنا اور نہ اپنے بھائِیوں سے لڑنا ۔ تُم اپنے اپنے گھر کو لَوٹ جاؤ کیونکہ یہ مُعاملہ میری طرف سے ہے ۔ پس اُنہوں نے خُداوند کی باتیں مان لِیں اور یرُبعا م پر چڑھائی کِئے بغَیر لَوٹ گئے۔K یہُودا ہ کے بادشاہ سُلیما ن کے بیٹے رحبعا م سے اور سارے اِسرائیل سے جو یہُودا ہ اور بِنیمِین میں ہیں کہہ کہ۔iK لیکن خُداوند کا کلام مَردِ خُداسمعیا ہ کو پُہنچا کہ۔ ! اور جب رحبعا م یروشلیِم میں آ گیا تو اُس نے اِسرائیل سے لڑنے کے لِئے یہُودا ہ اور بِنیمِین کے گھرانے میں سے ایک لاکھ اسّی ہزار چُنے ہُوئے جوان جو جنگی مَرد تھے فراہم کِئے تاکہ وہ پِھر مملکت کو رحبعا م کے قبضہ میں کرا دیں۔mS پس اِسرائیلی آج کے دِن تک داؤُد کے گھرانے سے باغی ہیں۔ t~~C}v|X{zzyDxnwvatt*rrpohmlkjihkgfe cba`_^^]M\[%ZYeXVVATSSFQPONMLKdJHhFEDCCBQ@?>=j< ;599)8(65322 0M.-{,*)((&&.%I$#f"! 3lpT}^=&$6h  9Fاور اُس نے اُن کے مشورہ پر عمل بھی کِیا اور شاہِ اِسرائیل اخی ا ب کے بیٹے یہُورام کے ساتھ شاہِ ارا م حزائیل سے راما ت جِلعاد میں لڑنے کو گیا اور ارامیوں نے یہُورا م کو زخمی کِیا۔ 9اور اُس نے خُداوند کی نظر میں بدی کی جَیسا اخی ا ب کے خاندان نے کِیا تھا کیونکہ اُس کے باپ کے مَرنے کے بعد وُہی اُس کے مُشِیر تھے جِس سے اُس کی بربادی ہُوئی۔!;وہ بھی اخی ا ب کے خاندان کی راہ پر چلا کیونکہ اُس کی ماں اُس کو بدی کی مشورت دیتی تھی۔اخزیا ہ بیالِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں ایک برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام عتلیا ہ تھا جو عُمر ی کی بیٹی تھی۔6~ gاور یروشلیِم کے باشِندوں نے اُس کے سب سے چھوٹے بیٹے اخزیا ہ کو اُس کی جگہ بادشاہ بنایا کیونکہ لوگوں کے اُس جتھے نے جو عربوں کے ساتھ چھاؤنی میں آیا تھا سب بڑے بیٹوں کو قتل کر دِیا تھا ۔ سو شاہِ یہُودا ہ یہُورا م کا بیٹا اخزیا ہ بادشاہ ہُؤا۔O}وہ بتِّیس برس کا تھا جب سلطنت کرنے لگا اور اُس نے آٹھ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور وہ بغَیر ماتم کے رُخصت ہُؤا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں دفن کِیا پر شاہی قبروں میں نہیں۔ |اور کُچھ مُدّت کے بعد دو برس کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ اُس کے روگ کے مارے اُس کی انتڑیاں نِکل پڑیں اور وہ بُری بِیماریوں سے مَر گیا اور اُس کے لوگوں نے اُس کے لِئے آگ نہ جلائی جَیسا اُس کے باپ دادا کے لِئے جلاتے تھے۔ {اور اِس سب کے بعد خُداوند نے ایک لاعِلاج مرض اُس کی انتڑیوں میں لگا دِیا۔!z;سو وہ یہُودا ہ پر چڑھائی کر کے اُس میں گُھس آئے اور سارے مال کو جو بادشاہ کے گھر میں مِلا اور اُس کے بیٹوں اور اُس کی بِیویوں کو بھی لے گئے اَیسا کہ یہُوآ خز کے سِوا جو اُس کے بیٹوں میں سب سے چھوٹا تھا اُس کا کوئی بیٹا باقی نہ رہا۔Dyاور خُداوند نے یہُورا م کے خِلاف فِلستِیوں اور اُن عربوں کا جو کُوشیوں کی سمت میں رہتے ہیں دِل اُبھارا۔bx=اور تُو انتڑیوں کے مرض کے سبب سے سخت بِیمار ہو جائے گا یہاں تک کہ تیری انتڑیاں اُس مرض کے سبب سے روزبروز نِکلتی جائیں گی۔Jw سو دیکھ خُداوند تیرے لوگوں کو اور تیرے بیٹوں اور تیری بِیویوں کو اور تیرے سارے مال کو بڑی آفتوں سے مارے گا۔ v  بلکہ اِسرائیل کے بادشاہوں کی راہ پر چلا ہے اور یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کو زِناکار بنایا جَیسا اخی ا ب کے خاندان نے کِیا تھا اور اپنے باپ کے گھرانے میں سے اپنے بھائیوں کو جو تُجھ سے اچّھے تھے قتل بھی کِیا۔]u3 اور ایلیّاہ نبی سے اُسے اِس مضمُون کا خط مِلا کہ خُداوند تیرے باپ داؤُد کا خُدا یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُو نہ اپنے باپ یہُوسفط کی راہوں پر اور نہ یہُودا ہ کے بادشاہ آسا کی راہوں پر چلا۔~tu اور اِس کے عِلاوہ اُس نے یہُودا ہ کے پہاڑوں پر اُونچے مقام بنائے اور یروشلیِم کے باشِندوں کو زِناکار بنایا اور یہُودا ہ کو گُمراہ کِیا۔s سو ادُو می یہُودا ہ سے آج تک مُنحرِف ہیں اور اُسی وقت لِبناہ بھی اُس کے ہاتھ سے نِکل گیا کیونکہ اُس نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو ترک کِیا تھا۔r3 تب یہُورا م اپنے امِیروں اور اپنے سب رتھوں کو ساتھ لے کر عبُور کر گیا اور رات کو اُٹھ کر ادُومیوں کو جو اُسے اور رتھوں کے سرداروں کو گھیرے ہُوئے تھے مارا۔8qiاُسی کے دِنوں میں ادُو م یہُودا ہ کی حُکومت سے مُنحرِف ہو گیا اور اپنے اُوپر ایک بادشاہ بنا لِیا۔_p7تَو بھی خُداوند نے داؤُد کے خاندان کو ہلاک کرنانہ چاہا ۔ اُس عہد کے سبب سے جو اُس نے داؤُد سے باندھا تھا اور جَیسا اُس نے اُسے اور اُس کی نسل کو ہمیشہ کے لِئے ایک چراغ دینے کا وعدہ کِیا تھا۔'oGاور وہ اخی ا ب کے گھرانے کی مانِند اِسرائیل کے بادشاہوں کی راہ پر چلا کیونکہ اخی ا ب کی بیٹی اُس کی بِیوی تھی اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں بُرا ہے۔(nIیہُورام جب سلطنت کرنے لگا تو بتِّیس برس کا تھا اور اُس نے آٹھ برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔m)جب یہُورام اپنے باپ کی سلطنت پر قائِم ہو گیا اور اپنے کو قوِی کر لِیا تو اُس نے اپنے سب بھائیوں کو اوراِسرائیل کے بعض سرداروں کو بھی تلوار سے قتل کِیا۔,lQاور اُن کے باپ نے اُن کو چاندی اور سونے اور بیش قِیمت چِیزوں کے بڑے اِنعام اور فصِیل دار شہر یہُودا ہ میں عطا کِئے لیکن سلطنت یہُورام کو دی کیونکہ وہ پہلوٹھا تھا۔+kOاور اُس کے بھائی جو یہُوسفط کے بیٹے تھے یہ تھے یعنی عزریا ہ اور یحی ایل اور زکریا ہ اور عزریا ہ اور مِیکائیل اور سفطیاہ ۔ یہ سب شاہِ اِسرائیل یہُوسفط کے بیٹے تھے۔ j اور یہُوسفط اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور داؤُد کے شہر میں اپنے باپ دادا کے ساتھ دفن ہُؤا اور اُس کابیٹا یہُورام اُس کی جگہ سلطنت کرنے لگا۔ i %تب الِیعزر بِن دُوداوا ہُو نے جو مریسہ کا تھا یہُوسفط کے برخِلاف نُبوّت کی اور کہا اِس لِئے کہ تُو نے اخزیا ہ سے اِتحاد کر لِیا ہے خُداوند نے تیرے بنائے کو توڑ دِیا ہے ۔ پس وہ جہاز اَیسے ٹُوٹے کہ ترسِیس کو نہ جا سکے۔Ch$اور اِس لِئے اُس سے اِتحاد کِیا کہ ترسِیس جانے کو جہاز بنائے اور اُنہوں نے عصُیون جا بر میں جہاز بنائے۔>gu#اِس کے بعد یہُودا ہ کے بادشاہ یہُوسفط نے اِسرائیل کے بادشاہ اخزیا ہ سے جو بڑا بدکار تھا اِتحاد کِیا۔ifK"اور یہُوسفط کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک یاہُو بِن حنانی کی تارِیخ میں درج ہیں جو اِسرائیل کے سلاطِین کی کِتاب میں شامِل ہے۔Ce!تَو بھی اُونچے مقام دُور نہ کِئے گئے تھے اور اب تک لوگوں نے اپنے باپ دادا کے خُدا سے دِل نہیں لگایا تھا۔9dk اور وہ اپنے باپ آسا کی راہ پر چلا اور اُس سے نہ مُڑا یعنی وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے۔Ccیہُوسفط یہُودا ہ پر سلطنت کرتا رہا ۔ جب وہ سلطنت کرنے لگا تو پَینتِیس برس کا تھا اور اُس نے یروشلیِم میں پچِّیس برس سلطنت کی اُس کی ماں کا نام عزُو بہ تھا جو سِلحی کی بیٹی تھی۔b)سو یہُوسفط کی مملکت میں امن رہا کیونکہ اُس کے خُدا نے اُسے چاروں طرف امان بخشی۔aa;اور خُدا کا خَوف اُن مُلکوں کی سب سلطنتوں پر چھا گیا جب اُنہوں نے سُنا کہ اِسرائیل کے دُشمنوں سے خُداوند نے لڑائی کی ہے۔`سو وہ سِتار اور بربط اور نرسِنگے لِئے یروشلیِم میں خُداوند کے گھر میں آئے۔J_ تب وہ لَوٹے یعنی یہُودا ہ اور یروشلیِم کا ہر شخص اور اُن کے آگے آگے یہُوسفط تاکہ وہ خُوشی خُوشی یروشلیِم کو واپس جائیں کیونکہ خُداوند نے اُن کو اُن کے دُشمنوں پر شادمان کِیا تھا۔^!اور چَوتھے دِن وہ براکا ہ کی وادی میں اِکٹّھے ہُوئے کیونکہ اُنہوں نے وہاں خُداوند کو مُبارک کہا اِس لِئے کہ اُس مقام کا نام آج تک براکا ہ کی وادی ہے۔@]yجب یہُوسفط اور اُس کے لوگ اُن کا مال لُوٹنے آئے تو اُن کو اِس کثرت سے دَولت اور لاشیں اور قِیمتی جواہِر جِن کو اُنہوں نے اپنے لِئے اُتار لِیا مِلے کہ وہ اِن کو لے جا بھی نہ سکے اور مالِ غنِیمت اِتنا تھا کہ وہ تِین دِن تک اُس کے بٹورنے میں لگے رہے۔\اور جب یہُودا ہ نے دِیدبانوں کے بُرج پر جو بیابان میں تھا پُہنچ کر اُس انبوہ پر نظر کی تو کیا دیکھا کہ اُن کی لاشیں زمِین پر پڑی ہیں اور کوئی نہ بچا۔u[cکیونکہ بنی عمُّون اور موآ ب کوہِ شعِیر کے باشِندوں کے مُقابلہ میں کھڑے ہو گئے کہ اُن کو بِالکُل تہِ تیغ اور ہلاک کریں اور جب وہ شعِیر کے باشِندوں کا خاتِمہ کر چُکے تو آپس میں ایک دُوسرے کو ہلاک کرنے لگے۔0ZYجب وہ گانے اور حمد کرنے لگے تو خُداوند نے بنی عمُّون اور موآ ب اور کوہِ شعِیر کے باشِندوں پر جو یہُودا ہ پر چڑھے آ رہے تھے کمِین والوں کو بِٹھا دِیا ۔ سو وہ مارے گئے۔Y-اور جب اُس نے قَوم سے مشورہ کر لِیا تو اُن لوگوں کو مُقرّر کِیا جو لشکر کے آگے آگے چلتے ہُوئے خُداوند کے لِئے گائیں اور حُسنِ تقدُّس کے ساتھ اُس کی حمد کریں اور کہیں کہ خُداوند کی شُکرگُذاری کرو کیونکہ اُس کی رحمت ابد تک ہے۔OXاور وہ صُبح سویرے اُٹھ کر دشتِ تقُو ع میں نِکل گئے اور اُن کے چلتے وقت یہوُسفط نے کھڑے ہو کر کہا اَے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندو! میری سُنو ۔ خُداوند اپنے خُدا پر اِیمان رکھّو تو تُم قائِم کِئے جاؤ گے ۔ اُس کے نبیوں کا یقِین کرو تو تُم کامیاب ہو گے۔?Wwاور بنی قِہات اور بنی قورح کے لاوی بُلند آواز سے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی حمد کرنے کو کھڑے ہو گئے۔tVaاور یہُوسفط سرنِگُون ہو کر زمِین تک جُھکا اور تمام یہُودا ہ اور یروشلیِم کے رہنے والوں نے خُداوند کے آگے گِر کر اُس کو سِجدہ کِیا۔7Ugتُم کو اِس جگہ میں لڑنا نہیں پڑے گا ۔ اَے یہُودا ہ اور یروشلیِم ! تُم قطار باندھ کر چُپ چاپ کھڑے رہنا اور خُداوند کی نجات جو تُمہارے ساتھ ہے دیکھنا ۔ خَوف نہ کرو اور ہِراسان نہ ہو ۔ کل اُن کے مُقابلہ کو نِکلنا کیونکہ خُداوند تُمہارے ساتھ ہے۔pTYتُم کل اُن کا سامنا کرنے کو جانا ۔ دیکھو وہ صِیص کی چڑھائی سے آ رہے ہیں اور دشتِ یرُوئیل کے سامنے وادی کے سِرے پر تُم کو مِلیں گے۔S-اور وہ کہنے لگا اَے تمام یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندو اور اَے بادشاہ یہُوسفط تُم سب سُنو ۔ خُداوند تُم کو یُوں فرماتا ہے کہ تُم اِس بڑے انبوہ کی وجہ سے نہ تو ڈرو اور نہ گھبراؤ کیونکہ یہ جنگ تُمہاری نہیں بلکہ خُدا کی ہے۔}Rsتب جماعت کے بِیچ یحزی ایل بِن زکریا ہ بِن بِنایا ہ بن یعی ایل بِن متّنیا ہ ایک لاوی پر جو بنی آسف میں سے تھا خُداوند کی رُوح نازِل ہُوئی۔Q7 اور سارا یہُودا ہ اپنے بچّوں اور بِیویوں اور لڑکوں سمیت خُداوند کے حضُور کھڑا رہا۔ePC اَے ہمارے خُدا کیا تُو اُن کی عدالت نہیں کرے گا؟ کیونکہ اِس بڑے انبوہ کے مُقابِل جو ہم پر چڑھا آتا ہے ہم کُچھ طاقت نہیں رکھتے اور نہ ہم یہ جانتے ہیں کہ کیا کریں بلکہ ہماری آنکھیں تُجھ پر لگی ہیں۔SO دیکھ وہ ہم کو کَیسا بدلہ دیتے ہیں کہ ہم کو تیری مِیراث سے جِس کا تُو نے ہم کو مالِک بنایا ہے نِکالنے کو آ رہے ہیں۔ZN- سو اب دیکھ! عمُّو ن اور موآ ب اور کوہِ شعِیر کے لوگ جِن پر تُو نے بنی اِسرائیل کو جب وہ مُلکِ مِصر سے نِکل کر آ رہے تھے حملہ کرنے نہ دِیا بلکہ وہ اُن کی طرف سے مُڑ گئے اور اُن کو ہلاک نہ کِیا۔M اگر کوئی بلا ہم پر آ پڑے جَیسے تلوار یا آفت یا وبا یا کال تو ہم اِس گھر کے آگے اور تیرے حضُور کھڑے ہوں گے (کیونکہ تیرا نام اِس گھر میں ہے) اور ہم اپنی مُصِیبت میں تُجھ سے فریاد کریں گے اور تُو سُنے گا اور بچا لے گا۔>Luچُنانچہ وہ اُس میں بس گئے اور اُنہوں نے تیرے نام کے لِئے اُس میں ایک مَقدِس بنایا ہے اور کہتے ہیں کہ۔K/اَے ہمارے خُدا! کیا تُو ہی نے اِس سرزمِین کے باشِندوں کو اپنی قَوم اِسرائیل کے آگے سے نِکال کر اِسے اپنے دوست ابرہا م کی نسل کو ہمیشہ کے لِئے نہیں دِیا؟۔{Joاور کہا اَے خُداوند ہمارے باپ دادا کے خُدا کیا تُو ہی آسمان میں خُدا نہیں؟ اور کیا قَوموں کی سب مملکتوں پر حُکومت کرنے والا تُو ہی نہیں؟ زور اور قُدرت تیرے ہاتھ میں ہے اَیسا کہ کوئی تیرا سامنا نہیں کر سکتا۔=Isاور یہُوسفط یہُودا ہ اور یروشلیِم کی جماعت کے درمِیان خُداوند کے گھر میں نئے صحن کے آگے کھڑا ہُؤا۔]H3اور بنی یہُوداہ خُداوند سے مدد مانگنے کو اِکٹّھے ہُوئے بلکہ یہُودا ہ کے سب شہروں میں سے خُداوند سے مدد مانگنے کو آئے۔.GUاور یہُوسفط ڈر کر دِل سے خُداوند کا طالِب ہُؤا اور سارے یہُودا ہ میں روزہ کی مُنادی کرائی۔F1تب چند لوگوں نے آ کر یہُوسفط کو خبر دی کہ دریا کے پار ارا م کی طرف سے ایک بڑا انبوہ تیرے مُقابلہ کو آ رہا ہے اور دیکھ وہ حصاصُو ن تمر میں ہیں جو عین جد ی ہے۔RE اِس کے بعد اَیسا ہُؤا کہ بنی موآب اور بنی عمُّون اور اُن کے ساتھ بعض عمُّونیوں نے یہُوسفط سے لڑنے کو چڑھائی کی۔ID  اور دیکھو خُداوند کے سب مُعاملوں میں امریا ہ کاہِن تُمہارا سردار ہے اور بادشاہ کے سب مُعاملوں میں زبد یاہ بِن اِسمٰعیل ہے جو یہُودا ہ کے خاندان کا پیشوا ہے اور لاوی بھی تُمہارے آگے سردار ہوں گے ۔ حَوصلہ کے ساتھ کام کرنا اور خُداوند نیکوں کے ساتھ ہو۔4Ca اور جب کبھی تُمہارے بھائیوں کی طرف سے جو اپنے شہروں میں رہتے ہیں کوئی مُقدّمہ تُمہارے سامنے آئے جو آپس کے خُون سے یا شرِیعت اور فرمان یا آئِین اور عدالت سے عِلاقہ رکھتا ہو تو تُم اُن کو آگاہ کر دینا کہ وہ خُداوند کا گُناہ نہ کریں جِس سے تُم پر اور تُمہارے بھائیوں پر غضب نازِل ہو ۔ یہ کرو تو تُم سے خطا نہ ہو گی۔@By اور اُس نے اُن کو تاکِید کی اور کہا کہ تُم خُداوند کے خَوف سے دِیانت داری اور کامِل دِل سے اَیسا کرنا۔YA+اور یروشلیِم میں بھی یہُوسفط نے لاویوں اور کاہِنوں اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے لوگوں کو خُداوند کی عدالت اور مُقدّموں کے لِئے مُقرّر کِیا اور وہ یروشلیِم کو لَوٹے۔@پس خُداوند کا خَوف تُم میں رہے ۔ سو خبرداری سے کام کرنا کیونکہ خُداوند ہمارے خُدا میں بے اِنصافی نہیں ہے اور نہ کِسی کی رُوداری نہ رِشوت خوری ہے۔?3اور قاضیوں سے کہا کہ جو کُچھ کرو سوچ سمجھ کر کرو کیونکہ تُم آدمِیوں کی طرف سے نہیں بلکہ خُداوند کی طرف سے عدالت کرتے ہو اور وہ فَیصلہ میں تُمہارے ساتھ ہے۔>اور اُس نے یہُودا ہ کے سب فصِیل دار شہروں میں شہر بہ شہر قاضی مُقرّر کِئے۔D=اور یہُوسفط یروشلیِم میں رہتا تھا اور اُس نے پِھربیرسبع سے افرائِیم کے کوہِستان تک لوگوں کے درمِیان دَورہ کر کے اُن کو خُداوند اُن کے باپ دادا کے خُدا کی طرف پِھر رجُوع کِیا۔Z<-تَو بھی تُجھ میں خُوبِیاں ہیں کیونکہ تُو نے یسِیرتوں کو مُلک میں سے دفع کِیا اور خُدا کی تلاش میں اپنا دِل لگایا ہے۔;%تب حنانی غَیب بِین کا بیٹا یاہُو اُس کے اِستقبال کو نِکلا اور یہُوسفط بادشاہ سے کہنے لگا کیا مُناسِب ہے کہ تُو شرِیروں کی مدد کرے اور خُداوند کے دُشمنوں سے مُحبّت رکھّے؟ اِس بات کے سبب سے خُداوند کی طرف سے تُجھ پر غضب ہے۔~: wاور شاہِ یہُودا ہ یہُوسفط یروشلیِم کو اپنے محلّ میں سلامت لَوٹا۔9+"اور اُس دِن جنگ خُوب ہی ہُوئی تَو بھی شام تک شاہِ اِسرائیل ارامیوں کے مُقابِل اپنے کو اپنے رتھ پر سنبھالے رہا اور سُورج ڈُوبنے کے وقت کے قرِیب مَر گیا۔Y8+!اور کِسی شخص نے یُوں ہی کمان کھینچی اور شاہِ اِسرائیل کو جَوشن کے بندوں کے بِیچ مارا ۔ تب اُس نے اپنے سارتھی سے کہا باگ موڑ اور مُجھے لشکر سے نِکال لے چل کیونکہ مَیں بُہت زخمی ہو گیا ہُوں۔-7S جب رتھوں کے سرداروں نے دیکھا کہ وہ شاہِ اِسرائیل نہیں ہے تو اُس کا پِیچھا چھوڑ کر لَوٹ گئے۔6اور اَیسا ہُؤا کہ جب رتھوں کے سرداروں نے یہُوسفط کو دیکھا تو کہنے لگے شاہِ اِسرائیل یِہی ہے ۔ سو وہ اُس سے لڑنے کو مُڑے لیکن یہُوسفط چِلاّ اُٹھا اور خُداوند نے اُس کی مدد کی اور خُدا نے اُن کو اُس کے پاس سے لَوٹا دِیا۔[5/اِدھر شاہِ ارا م نے اپنے رتھوں کے سرداروں کو حُکم دِیا تھا کہ شاہِ اِسرائیل کے سِوا کِسی چھوٹے یا بڑے سے جنگ نہ کرنا۔*4Mاور شاہِ اِسرائیل نے یہُوسفط سے کہا مَیں اپنا بھیس بدل کر لڑائی میں جاؤُں گا پر تُو اپنا لِباس پہنے رہ ۔ سو شاہِ اِسرائیل نے بھیس بدل لِیا اور وہ لڑائی میں گئے۔3سو شاہِ اِسرائیل اور شاہِ یہُودا ہ یہُوسفط نے رامات جِلعا د پر چڑھائی کی۔t2aمِیکا یاہ نے کہا اگر تُو کبھی سلامت واپس آئے تو خُداوند نے میری معرفت کلام ہی نہیں کِیا اور اُس نے کہا اَے لوگو تُم سب کے سب سُن لو۔,1Qاور کہنا کہ بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ جب تک مَیں سلامت واپس نہ آ جاؤں اِس آدمی کو قَیدخانہ میں رکھّو اور اُسے مُصِیبت کی روٹی کِھلانا اور مُصِیبت کا پانی پِلانا۔K0اور شاہِ اِسرائیل نے کہا مِیکا یاہ کو پکڑ کر اُسے شہر کے ناظِم امُو ن اور یُوآس شہزادہ کے پاس لَوٹا لے جاؤ۔!/;مِیکا یاہ نے کہا تُو اُس دِن دیکھ لے گا جب تُو اندر کی کوٹھری میں چُھپنے کو گُھسے گا۔. تب صِدقیاہ بِن کنعنہ نے پاس آ کر مِیکا یاہ کے گال پر مارا اور کہنے لگا خُداوند کی رُوح تُجھ سے کلام کرنے کو کِس راستے میرے پاس سے نِکل کر گئی؟۔k-Oسو دیکھ خُداوند نے تیرے اِن سب نبیوں کے مُنہ میں جُھوٹ بولنے والی رُوح ڈالی ہے اور خُداوند نے تیرے حق میں بدی کا حُکم دِیا ہے۔9,kاُس نے کہا مَیں جاؤُں گی اور اُس کے سب نبِیوں کے مُنہ میں جُھوٹ بولنے والی رُوح بن جاؤُں گی ۔ خُداوند نے کہا تُو اُسے بہکائے گی اور غالِب بھی ہو گی ۔ جا اور اَیسا ہی کر۔]+3تب ایک رُوح نِکل کر خُداوند کے سامنے کھڑی ہُوئی اور کہنے لگی مَیں اُسے بہکاؤُں گی خُداوند نے اُس سے پُوچھا کِس طرح؟۔*7اور خُداوند نے فرمایا کہ شاہِ اِسرائیل اخی ا ب کو کَون بہکائے گا تاکہ وہ چڑھائی کرے اور رامات جِلعا د میں مقتُول ہو؟ اور کِسی نے کُچھ اور کِسی نے کُچھ کہا۔)7تب وہ بول اُٹھا اچّھا تُم خُداوند کے سُخن کو سُنو ۔ مَیں نے دیکھا کہ خُداوند اپنے تخت پر بَیٹھا ہے اور سارا آسمانی لشکر اُس کے دہنے اور بائیں ہاتھ کھڑا ہے۔n(Uتب شاہِ اِسرائیل نے یہُوسفط سے کہا کیا مَیں نے تُجھ سے کہانہ تھا کہ وہ میرے حق میں نیکی کی نہیں بلکہ بدی کی پیشِین گوئی کرے گا؟۔p'Yاُس نے کہا مَیں نے سب بنی اِسرائیل کو پہاڑوں پر اُن بھیڑوں کی مانِند پراگندہ دیکھا جِن کا کوئی چرواہا نہ ہو اور خُداوند نے کہا اِن کا کوئی مالِک نہیں ۔ سو اِن میں سے ہر شخص اپنے گھر کو سلامت لَوٹ جائے۔a&;بادشاہ نے اُس سے کہا مَیں تُجھے کِتنی بار قَسم دے کر کہُوں کہ تُو مُجھے خُداوند کے نام سے حق کے سِوااَور کُچھ نہ بتائے؟۔l%Qجب وہ بادشاہ کے پاس پُہنچا تو بادشاہ نے اُس سے کہا مِیکا یاہ ہم رامات جِلعا د کو جنگ کے لِئے جائیں یا مَیں باز رہُوں؟ اُس نے کہا تُم چڑھائی کرو اور کامیاب ہو اور وہ تُمہارے ہاتھ میں کر دِئے جائیں گے۔($I مِیکا یاہ نے کہا خُداوند کی حیات کی قَسم جو کُچھ میرا خُدا فرمائے گا مَیں وُہی کہُوں گا۔[#/ اور اُس قاصِد نے جو مِیکا یاہ کو بُلانے گیا تھا اُس سے یہ کہا دیکھ سب انبیا ایک زُبان ہو کر بادشاہ کو خُوش خبری دے رہے ہیں۔ سو تیری بات بھی ذرا اُن کی بات کی طرح ہو اور تُو خُوش خبری ہی دینا۔y"k اور سب نبِیوں نے اَیسی ہی نبُوّت کی اور کہتے رہے کہ رامات جِلعا د کو جا اور کامیاب ہو کیونکہ خُداوند اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔!! اور صِدقیاہ بِن کنعنہ نے اپنے لِئے لوہے کے سِینگ بنائے اور کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اِن سے ارامیوں کو دھکیلے گا جب تک کہ وہ فنا نہ ہو جائیں۔i K اور شاہِ اِسرائیل اور شاہِ یہُودا ہ یہُوسفط اپنے اپنے تخت پر اپنا اپنا لِباس پہنے بَیٹھے تھے ۔ وہ سامرِ یہ کے پھاٹک کے مدخل پر کُھلی جگہ میں بَیٹھے تھے اور سب انبیا اُن کے حضُور نبُوّت کر رہے تھے۔*Mتب شاہِ اِسرائیل نے ایک عُہدہ دار کو بُلا کر حُکم کِیا کہ مِیکا یاہ بِن اِملہ کو جلد لے آ۔fEشاہِ اِسرائیل نے یہُوسفط سے کہا ایک شخص ہے تو سہی جِس کے ذرِیعہ سے ہم خُداوند سے پُوچھ سکتے ہیں لیکن مُجھے اُس سے نفرت ہے کیونکہ وہ میرے حق میں کبھی نیکی کی نہیں بلکہ ہمیشہ بدی کی پیشِین گوئی کرتا ہے ۔ وہ شخص مِیکا یاہ بِن اِملہ ہے یہُوسفط نے کہا بادشاہ اَیسا نہ کہے۔&Eپر یہُوسفط نے کہا کیا یہاں اِن کے سوا خُداوند کا کوئی نبی نہیں تاکہ ہم اُس سے پُوچھیں؟۔|qتب شاہِ اِسرائیل نے نبِیوں کو جو چار سَو مَرد تھے اِکٹّھا کِیا اور اُن سے پُوچھا ہم رامات جِلعا د کو جنگ کے لِئے جائیں یا مَیں باز رہُوں؟ اُنہوں نے کہا چڑھائی کر کیونکہ خُدا اُسے بادشاہ کے قبضہ میں کر دے گا۔  اور یہُوسفط نے شاہِ اِسرائیل سے کہا آج ذرا خُداوند کی بات دریافت کر لے۔%Cاور اِسرائیل کے بادشاہ اخی ا ب نے یہُودا ہ کے بادشاہ یہُوسفط سے کہا کیا تُو میرے ساتھ رامات جِلعا د کو چلے گا؟ اُس نے جواب دِیا مَیں وَیسا ہی ہُوں جَیسا تُو ہے اور میرے لوگ اَیسے ہیں جَیسے تیرے لوگ سو ہم لڑائی میں تیرے ساتھ ہوں گے۔oWاور چند برسوں کے بعد وہ اخی اب کے پاس سامرِ یہ کو گیا اور اخی ا ب نے اُس کے اور اُس کے ساتھیوں کے لِئے بھیڑ بکریاں اور بَیل کثرت سے ذبح کِئے اور اُسے اپنے ساتھ رامات جِلعا د پر چڑھائی کرنے کی ترغِیب دی۔ 'اور یہُوسفط کی دَولت اور عِزّت فراوان تھی اور اُس نے اخی ا ب کے ساتھ ناتا جوڑا۔Rیہ بادشاہ کے خِدمت گُذار تھے اور اُن سے الگ تھے جِن کو بادشاہ نے تمام یہُودا ہ کے فصِیل دار شہروں میں رکھّا تھا۔:mاور اُس سے نِیچے یہُوز بد تھا اور اُس کے ساتھ ایک لاکھ اسّی ہزار تھے جو جنگ کے لِئے تیّار رہتے تھے۔A{اور بِنیمِین میں سے الِید ع ایک زبردست سُورما تھا اور اُس کے ساتھ کمان اور سِپر سے مُسلّح دو لاکھ تھے۔wgاور اُس سے نِیچے عمسیا ہ بِن زِکر ی تھا جِس نے اپنے کو بخُوشی خُداوند کے لِئے پیش کِیا تھا اور اُس کے ساتھ دو لاکھ زبردست سُورما تھے۔اور اُس سے دُوسرے درجہ پر سردار یہُوحنا ن اور اُس کے ساتھ دو لاکھ اسّی ہزار۔-اور اُن کا شُمار اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُوافِق یہ تھا ۔ یہُودا ہ میں سے ہزاروں کے سردار یہ تھے ۔ سردار عدنہ اور اُس کے ساتھ تِین لاکھ زبردست سُورما۔I  اور یہُودا ہ کے شہروں میں اُس کے بُہت سے کاروبار اور یروشلیِم میں اُس کے جنگی مَرد یعنی زبردست سُورما تھے۔% اور یہُوسفط بُہت ہی بڑھا اور اُس نے یہُودا ہ میں قلعے اور ذخِیرہ کے شہر بنائے۔7 اور بعض فِلستی یہُوسفط کے پاس ہدئے اور خِراج میں چاندی لائے اور عرب کے لوگ بھی اُس کے پاس ریوڑ لائے یعنی سات ہزار سات سَو مینڈھے اور سات ہزار سات سَو بکرے۔ gf~G|{yxvPut:s%qq.pdomkjih~gemcbb `^^\[ZZYwXW/UTiSRQONM(K6JzIzHGyF{DCBo@?0<<1:99&8S633:21/.U-,@*)}(&&%#$! y_[2+*Or r fi%اور سردار کاہِن عزریا ہ اور سب کاہِنوں نے اُس پر نظر کی اور کیا دیکھا کہ اُس کی پیشانی پر کوڑھ نِکلا ہے ۔ سو اُنہوں نے اُسے جلد وہاں سے نِکالا بلکہ اُس نے خُود بھی باہر جانے میں جلدی کی کیونکہ خُداوند کی مار اُس پر پڑی تھی۔$hAتب عُزّیاہ غُصّہ ہُؤا اور خُوشبُو جلانے کو بخُور دان اپنے ہاتھ میں لِئے ہُوئے تھا اور جب وہ کاہِنوں پر جُھنجھلا رہا تھا تو کاہِنوں کے سامنے ہی خُداوند کے گھر کے اندر بخُور کی قُربان گاہ کے پاس اُس کی پیشانی پر کوڑھ پُھوٹ نِکلا۔5gcاور اُنہوں نے عُزّیاہ بادشاہ کا سامنا کِیا اور اُس سے کہنے لگے اَے عُزّیاہ خُداوند کے لِئے بخُور جلانا تیرا کام نہیں بلکہ کاہِنوں یعنی ہارُو ن کے بیٹوں کا کام ہے جو بخُور جلانے کے لِئے مُقدّس کِئے گئے ہیں ۔ سو مَقدِس سے باہر جا کیونکہ تُو نے خطا کی ہے اور خُداوند خُدا کی طرف سے یہ تیری عِزّت کا باعِث نہ ہو گا۔Lfتب عزریا ہ کاہِن اُس کے پِیچھے پِیچھے گیا اور اُس کے ساتھ خُداوند کے اسّی کاہِن اَور تھے جو بہادُر آدمی تھے۔deAلیکن جب وہ زورآور ہو گیا تو اُس کا دِل اِس قدر پُھول گیا کہ وہ خراب ہو گیا اور خُداوند اپنے خُدا کی نافرمانی کرنے لگا چُنانچہ وہ خُداوند کی ہَیکل میں گیا تاکہ بخُور کی قُربانگاہ پر بخُور جلائے۔Edاور اُس نے یروشلیِم میں ہُنرمند لوگوں کی اِیجاد کی ہُوئی کلیں بنوائِیں تاکہ وہ تِیر چلانے اور بڑے بڑے پتّھر پھینکنے کے لِئے بُرجوں اور فصِیلوں پر ہوں ۔ سو اُس کا نام دُور تک پَھیل گیا کیونکہ اُس کی مدد اَیسی عجِیب طرح سے ہُوئی کہ وہ زورآور ہو گیا۔tcaاور عُزّیاہ نے اُن کے لِئے یعنی سارے لشکر کے لِئے ڈھالیں اور برچھے اور خود اور بکتر اور کمانیں اور فلاخن کے لِئے پتّھر تیّار کِئے۔mbS اور اُن کے ماتحت تِین لاکھ ساڑھے سات ہزار کا زبردست لشکر تھا جو دُشمن کے مُقابلہ میں بادشاہ کی مدد کرنے کو بڑے زور سے لڑتا تھا۔#a? اور آبائی خاندانوں کے سرداروں یعنی زبردست سُورماؤں کا کُل شُمار دو ہزار چھ سَو تھا۔E` اِس کے سِوا عُزّیاہ کے پاس جنگی مَردوں کا لشکر تھا جو یعیِئیل مُنشی اور معسیا ہ ناظِم کے شُمار کے مُطابِق غول غول ہو کر بادشاہ کے ایک سردار حنانیا ہ کے ماتحت لڑائی پر جاتا تھا۔3__ اور اُس نے بیابان میں بُرج بنوائے اور بُہت سے حَوض کُھدوائے کیونکہ نشیب کی زمِین میں بھی اور مَیدان میں اُس کے بُہت چَوپائے تھے اور پہاڑوں اور زرخیز کھیتوں میں اُس کے کِسان اور تاکِستانوں کے مالی تھے کیونکہ کاشتکاری اُسے بُہت پسند تھی۔Y^+ اور عُزّیاہ نے یروشلیِم میں کونے کے پھاٹک اور وادی کے پھاٹک اور دِیوار کے موڑ پر بُرج بنوائے اور اُن کو مُحکم کِیا۔W]'اورعمُّونی عُزّیاہ کو نذرانے دینے لگے اور اُس کا نام مِصر کی سرحدتک پَھیل گیا کیونکہ وہ نِہایت زورآور ہو گیا تھا۔7\gاور خُدا نے فِلستِیوں اور جُور بعل کے رہنے والے عربوں اور معُونیوں کے مُقابلہ میں اُس کی مدد کی۔B[}اور وہ نِکلا اور فِلستِیوں سے لڑا اور جات کی دِیوار کو اور یبنہ کی دِیوار کو اور اشدُود کی دِیوار کوڈھا دِیا اور اشدُود کے مُلک میں اور فِلستِیوں کے درمِیان شہر تعمِیر کِئے۔Zاور وہ زکر یاہ کے دِنوں میں جو خُدا کی رویتوں میں ماہِر تھا خُدا کا طالِب رہا اور جب تک وہ خُداوند کا طالِب رہا خُدا نے اُس کو کامیاب رکھّا۔CYاُس نے وُہی جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے ٹِھیک اُسی کے مُطابِق کِیا جو اُس کے باپ امصیا ہ نے کِیا تھا۔Xعُزّیاہ سولہ برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں باون برس سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام یکُولِیا ہ تھا جو یروشلیِم کی تھی۔\W1اُس نے بادشاہ کے اپنے باپ دادا کے ساتھ سو جانے کے بعد ایلُو ت کو تعمِیر کِیا اور اُسے پِھر یہُودا ہ میں شامِل کر دِیا۔FV تب یہُودا ہ کے سب لوگوں نے عُزّیاہ کو جو سولہ برس کا تھا لے کر اُسے اُس کے باپ امصیا ہ کی جگہ بادشاہ بنایا۔+UOاور وہ اُسے گھوڑوں پر لے آئے اور یہُودا ہ کے شہر میں اُس کے باپ دادا کے ساتھ اُسے دفن کِیا۔\T1اور جب سے امصیا ہ خُداوند کی پَیروی سے پِھرا تب ہی سے یروشلیِم کے لوگوں نے اُس کے خِلاف سازِش کی ۔ سو وہ لکِیس کوبھاگ گیا پر اُنہوں نے لکِیس میں اُس کے پِیچھے لوگ بھیج کر اُسے وہاں قتل کِیا۔SSاور امصیا ہ کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک کیا وہ یہُودا ہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند نہیں ہیں؟۔IR اور شاہِ یہُودا ہ امصیا ہ بِن یُوآ س شاہِ اِسرائیل یُوآ س بِن یہُوآ خز کے مَرنے کے بعد پندرہ برس جِیتا رہا۔Q%اور سارے سونے اور چاندی اور سب برتنوں کو جو عوبیدا دُوم کے پاس خُدا کے گھر میں مِلے اور شاہی محلّ کے خزانوں اور کفِیلوں کو بھی لے کر سامرِیہ کو لَوٹا۔|Pqاور شاہِ اِسرائیل یُوآ س نے شاہِ یہُودا ہ امصیا ہ بِن یُوآ س بِن یہُوآ خز کو بَیت شمس میں پکڑ لِیا اور اُسے یروشلیِم میں لایا اور یروشلیِم کی دِیوار افرائِیم کے پھاٹک سے کونے کے پھاٹک تک چار سَو ہاتھ ڈھا دی۔1O[اور یہُودا ہ نے اِسرائیل کے مُقابلہ میں شِکست کھائی اور اُن میں سے ہر ایک اپنے ڈیرے کو بھاگا۔dNAسو اِسرائیل کا بادشاہ یُوآس چڑھ آیا اور وہ اور شاہِ یہُودا ہ امصیا ہ یہُوداہ کے بَیت شمس میں ایک دُوسرے کے مُقابِل ہُوئے۔M/لیکن امصیا ہ نے نہ مانا کیونکہ یہ خُدا کی طرف سے تھا کہ وہ اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں کر دے اِس لِئے کہ وہ ادُومیوں کے معبُودوں کے طالِب ہُوئے تھے۔kLOتُو کہتا ہے دیکھ مَیں نے ادُومیوں کو مارا سو تیرے دِل میں گھمنڈ سمایا ہے کہ فخر کرے ۔ گھرہی میں بَیٹھا رہ تُو کیوں اپنے نُقصان کے لِئے دست اندازی کرتا ہے کہ تُو بھی گِرے اور تیرے ساتھ یہُودا ہ بھی؟۔_K7سو اِسرائیل کے بادشاہ یُوآ س نے یہُودا ہ کے بادشاہ امصیا ہ کو کہلا بھیجا کہ لُبنان کے اُونٹکٹارے نے لُبنا ن کے دیودار کو پَیغام بھیجا کہ اپنی بیٹی میرے بیٹے کو بیاہ دے ۔ اِتنے میں ایک جنگلی درِندہ جو لُبنا ن میں رہتا تھا گُذرا اور اُس نے اُونٹکٹارے کو روند ڈالا۔J/تب یہُودا ہ کے بادشاہ امصیا ہ نے مشورہ کر کے اِسرائیل کے بادشاہ یُوآس بِن یہُوآ خز بِن یاہُو کے پاس کہلا بھیجا کہ ذرا آ تو ہم ایک دُوسرے کا مُقابلہ کریں۔hIIوہ اُس سے باتیں کر ہی رہا تھا کہ اُس نے اُس سے کہا کہ کیا ہم نے تُجھے بادشاہ کا مُشِیر بنایا ہے؟ چُپ رہ! تُو کیوں مار کھائے؟ تب وہ نبی یہ کہہ کر چُپ ہو گیا کہ مَیں جانتا ہُوں کہ خُدا کا اِرادہ یہ ہے کہ تُجھے ہلاک کرے اِس لِئے کہ تُو نے یہ کِیا ہے اور میری مشورت نہیں مانی۔gHGاِس لِئے خُداوند کا غضب امصیا ہ پر بھڑکا اور اُس نے ایک نبی کو اُس کے پاس بھیجا جِس نے اُس سے کہا تُو اُن لوگوں کے دیوتاؤں کا طالِب کیوں ہُؤا جِنہوں نے اپنے ہی لوگوں کو تیرے ہاتھ سے نہ چُھڑایا؟۔@Gyجب امصیا ہ ادُومیوں کے قِتال سے لَوٹا تو بنی شعِیر کے دیوتاؤں کو لیتا آیا اور اُن کو نصب کِیا تاکہ وہ اُس کے معبُود ہوں اور اُن کے آگے سِجدہ کِیا اور اُن کے آگے بخُور جلایا۔{Fo پر اُس لشکر کے لوگ جِن کو امصیا ہ نے لَوٹا دِیا تھا کہ اُس کے ساتھ جنگ میں نہ جائیں سامرِیہ سے بَیت حورُو ن تک یہُودا ہ کے شہروں پر ٹُوٹ پڑے اور اُن میں سے تِین ہزار جوانوں کو مار ڈالا اور بُہت سی لُوٹ لے گئے۔>Eu اور دس ہزار کو بنی یہُوداہ جِیتا پکڑ کر لے گئے اور اُن کو ایک چٹان کی چوٹی پر پُہنچایا اور اُس چٹان کی چوٹی پر سے اُن کو نِیچے گِرا دِیا اَیسا کہ سب کے سب ٹُکڑے ٹُکڑے ہو گئے۔OD اور امصیا ہ نے حَوصلہ باندھا اور اپنے لوگوں کو لے کر وادیِ شور کو گیا اور بنی شعِیر میں سے دس ہزار کو مار دِیا۔WC' تب امصیا ہ نے اُس لشکر کو جو افرائِیم میں سے اُس کے پاس آیا تھا جُدا کِیا تاکہ وہ پِھر اپنے گھر جائیں ۔ اِس سبب سے اُن کا غُصّہ یہُودا ہ پر بُہت بھڑکا اور وہ نِہایت غُصّہ میں گھر کو لَوٹے۔LB امصیا ہ نے اُس مَردِ خُدا سے کہا لیکن سَو قِنطاروں کے لِئے جو مَیں نے اِسرائیل کے لشکر کو دِئے ہم کیا کریں؟ اُس مَردِ خُدا نے جواب دِیا خُداوند تُجھے اِس سے بُہت زِیادہ دے سکتا ہے۔Aپر اگر تُو جانا ہی چاہتا ہے تو جا اور لڑائی کے لِئے مضبُوط ہو ۔ خُدا تُجھے دُشمنوں کے آگے گِرائے گا کیونکہ خُدا میں سنبھالنے اور گِرانے کی طاقت ہے۔!@;لیکن ایک مَردِ خُدا نے اُس کے پاس آ کر کہا اَے بادشاہ اِسرائیل کی فَوج تیرے ساتھ جانے نہ پائے کیونکہ خُداوند اِسرائیل یعنی سب بنی افرائِیم کے ساتھ نہیں ہے۔$?Aاور اُس نے سَو قِنطار چاندی دے کر اِسرائیل میں سے ایک لاکھ زبردست سُورما نَوکر رکھّے۔>1اِس کے سِوا امصیا ہ نے یہُودا ہ کو اِکٹّھا کِیا اور اُن کو اُن کے آبائی خاندانوں کے مُوافِق تمام مُلکِ یہُودا ہ اور بِنیمِین میں ہزار ہزار کے سرداروں اور سَو سَو کے سرداروں کے نِیچے ٹھہرایا اور اُن میں سے جِن کی عُمر بِیس برس یا اُس سے اُوپر تھی اُن کو شُمار کِیا اور اُن کو تِین لاکھ چُنے ہُوئے مَرد پایا جو جنگ میں جانے کے قابِل اور برچھی اور ڈھال سے کام لے سکتے تھے۔M=پر اُن کی اَولاد کو جان سے نہیں مارا بلکہ اُسی کے مُطابِق کِیا جو مُوسیٰ کی کِتاب تَورَیت میں لِکھا ہے جَیسا خُداوند نے فرمایا کہ بیٹوں کے بدلے باپ دادا نہ مارے جائیں اور نہ باپ دادا کے بدلے بیٹے مارے جائیں بلکہ ہر آدمی اپنے ہی گُناہ کے لئِے مارا جائے۔O<اور جب وہ سلطنت پر جم گیا تو اُس نے اپنے اُن مُلازِموں کو جِنہوں نے اُس کے باپ بادشاہ کو مار ڈالا تھا قتل کِیا۔ ;اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے پر کامِل دِل سے نہیں۔ : امصیا ہ پچِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اُنتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی اُس کی ماں کا نام یہُوعدّ ان تھا جو یروشلیِم کی تھی۔i9Kاب رہے اُس کے بیٹے اور وہ بڑے بوجھ جو اُس پر رکھّے گئے اور خُدا کے گھر کا دوبارہ بنانا ۔ سو دیکھو یہ سب کُچھ بادشاہوں کی کِتاب کی تفسِیر میں لِکھا ہے اور اُس کا بیٹا امصیا ہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔G8اور اُس کے خِلاف سازِش کرنے والے یہ ہیں ۔ عمُّونیہ سماعت کا بیٹا زبد اور موآبیہ سِمر یّت کا بیٹا یہُوزبد۔07Yاور جب وہ اُس کے پاس سے لَوٹ گئے (اُنہوں نے اُسے بڑی بِیمارِیوں میں مُبتلا چھوڑا) تو اُسی کے مُلازِموں نے یہُوید ع کاہِن کے بیٹوں کے خُون کے سبب سے اُس کے خِلاف سازِش کی اور اُسے اُس کے بِستر پر قتل کِیا اور وہ مَر گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں تو دفن کِیا پر اُسے بادشاہوں کی قبروں میں دفن نہ کِیا۔+6Oاگرچہ ارامیوں کے لشکر سے آدمیوں کا چھوٹا ہی جتھا آیا تَو بھی خُداوند نے ایک نِہایت بڑا لشکر اُن کے ہاتھ میں کر دِیا اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو چھوڑ دِیا تھا ۔ سو اُنہوں نے یُوآس کو اُس کے کِئے کا بدلہ دِیا۔ 5اور اُسی سال کے آخِر میں اَیسا ہُؤا کہ ارامیوں کی فَوج نے اُس پر چڑھائی کی اور یہُودا ہ اور یروشلیِم میں آ کر لوگوں میں سے قَوم کے سب سرداروں کو ہلاک کِیا اور اُن کا سارا مال لُوٹ کر دمِشق کے بادشاہ کے پاس بھیج دِیا۔P4یُوں یُوآ س بادشاہ نے اُس کے باپ یہُوید ع کے اِحسان کو جو اُس نے اُس پر کِیا تھا یاد نہ رکھّا بلکہ اُس کے بیٹے کو قتل کِیا اور مَرتے وقت اُس نے کہا خُداوند اِس کو دیکھے اور اِنتقام لے۔B3}تب اُنہوں نے اُس کے خِلاف سازِش کی اور بادشاہ کے حُکم سے خُداوند کے گھر کے صحن میں اُسے سنگسار کر دِیا۔n2Uتب خُدا کی رُوح یہُوید ع کاہِن کے بیٹے زکر یاہ پر نازِل ہُوئی ۔ سو وہ لوگوں سے بُلند جگہ پر کھڑا ہو کر کہنے لگا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم کیوں خُداوند کے حُکموں سے باہر جاتے ہو کہ یُوں خُوش حال نہیں رہ سکتے؟ چُونکہ تُم نے خُداوند کو چھوڑا ہے ۔ اُس نے بھی تُم کو چھوڑ دِیا۔z1mتَو بھی خُداوند نے نبیوں کو اُن کے پاس بھیجا تاکہ اُن کو اُس کی طرف پھیر لائیں اور وہ اُن کو اِلزام دیتے رہے پر اُنہوں نے کان نہ لگایا۔,0Qاور وہ خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے گھر کو چھوڑ کر یسِیرتوں اور بُتوں کی پرستِش کرنے لگے اور اُن کی اِس خطا کے باعِث یہُودا ہ اور یروشلیِم پر غضب نازِل ہُؤا۔M/اور یہُوید ع کے مرنے کے بعد یہُودا ہ کے سردار آ کر بادشاہ کے حضُور کورنِش بجا لائے ۔ تب بادشاہ نے اُن کی سُنی۔|.qاور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں بادشاہوں کے ساتھ دفن کِیا کیونکہ اُس نے اِسرائیل میں اور خُدا اور اُس کے گھر کی خاطِر نیکی کی تھی۔8-iلیکن یہُوید ع نے بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہو کر وفات پائی اور جب وہ مَرا تو ایک سَو تِیس برس کا تھا۔n,Uاور جب اُسے تمام کر چُکے تو باقی روپیہ بادشاہ اور یہُوید ع کے پاس لے آئے جِس سے خُداوند کے گھر کے لِئے ظرُوف یعنی خِدمت کے اور قُربانی چڑھانے کے برتن اورچمچے اور سونے اور چاندی کے برتن بنے اور وہ یہُوید ع کے جِیتے جی خُداوند کے گھر میں ہمیشہ سوختنی قُربانیاں چڑھاتے رہے۔r+] سو کارِیگر لگ گئے اور کام اُن کے ہاتھ سے پُورا ہوتا گیا اور اُنہوں نے خُدا کے گھر کو اُس کی پہلی حالت پر کر کے اُسے مضبُوط کر دِیا۔Q* پِھر بادشاہ اور یہُوید ع نے اُسے اُن کو دے دِیا جو خُداوند کے گھر کی عِبادت کے کام پر مُقرّر تھے اور اُنہوں نے سنگ تراشوں اور بڑھئیوں کو خُداوند کے گھر کو بحال کرنے کے لِئے اور لوہاروں اور ٹھٹھیروں کو بھی خُداوند کے گھر کی مرمّت کے لِئے مزدُوری پر رکھّا۔u)c جب صندُوق لاویوں کے ہاتھ سے بادشاہ کے مُختاروں کے پاس پُہنچا اور اُنہوں نے دیکھا کہ اُس میں بُہت نقدی ہے تو بادشاہ کے مُنشی اور سردار کاہِن کے نائِب نے آ کر صندُوق کو خالی کِیا اور اُسے لے کر پِھر اُس کی جگہ پُہنچا دِیا اور روز اَیسا ہی کر کے اُنہوں نے بُہت سی نقدی جمع کر لی۔/(W اور سب سردار اور سب لوگ خُوش ہُوئے اور لا کر اُس صندُوق میں ڈالتے رہے جب تک پُورا نہ کر دِیا۔' اور یہُودا ہ اور یروشلیِم میں مُنادی کی کہ لوگ وہ محصُول جِسے بندۂِ خُدا مُوسیٰ نے بیابان میں اِسرائیل پر لگایا تھا خُداوند کے لِئے لائیں۔<&qپس بادشاہ نے حُکم دِیا اور اُنہوں نے ایک صندُوق بنا کر اُسے خُداوند کے گھر کے دروازہ پر باہر رکھّا۔(%Iکیونکہ اُس شرِیر عَورت عتلیا ہ کے بیٹوں نے خُدا کے گھر میں رخنے کر دِئے تھے اور خُداوند کے گھر کی سب مُقدّس کی ہُوئی چِیزیں بھی اُنہوں نے بعلِیم کو دے دی تِھیں۔$%تب بادشاہ نے یہُوید ع سردار کو بُلا کر اُس سے کہا کہ تُو نے لاوِیوں سے کیوں تقاضا نہیں کِیا کہ وہ شہادت کے خَیمہ کے لِئے یہُودا ہ اور یروشلیِم سے خُداوند کے بندہ اور اِسرائیل کی جماعت کے خادِم مُوسیٰ کا محصُول لایا کریں؟۔2#]سو اُس نے کاہِنوں اور لاویوں کو اِکٹّھا کِیا اور اُن سے کہا کہ یہُودا ہ کے شہروں میں جا جا کر سارے اِسرائیل سے سال بہ سال اپنے خُدا کے گھر کی مرمّت کے لِئے روپیہ جمع کِیا کرو اور اِس کام میں تُم جلدی کرنا تَو بھی لاویوں نے کُچھ جلدی نہ کی۔"اِس کے بعد یُوں ہُؤا کہ یُوآ س نے خُداوند کے گھر کی مرمّت کا اِرادہ کِیا۔"!=اور یہُوید ع نے اُسے دو بِیویاں بیاہ دِیں اور اُس سے بیٹے اور بیٹِیاں پَیدا ہُوئِیں۔ 5اور یُوآ س یہُوید ع کاہِن کے جِیتے جی وُہی جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک ہے کرتا رہا۔z oیُوآس سات برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے چالِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام ضِبیا ہ تھا جو بِیرسبع کی تھی۔A{سو مُلک کے سب لوگوں نے خُوشی منائی اور شہر میں امن ہُؤا اور اُنہوں نے عتلیا ہ کو تلوار سے قتل کر دِیا۔ اور اُس نے سَینکڑوں کے سرداروں اور اُمرا اور قَوم کے حاکِموں اور مُلک کے سب لوگوں کو ساتھ لِیا اور بادشاہ کو خُداوند کی ہَیکل سے لے آیا اور وہ اُوپر کے پھاٹک سے شاہی محلّ میں آئے اور بادشاہ کو تختِ سلطنت پر بِٹھایا۔Sاور اُس نے خُداوند کی ہَیکل کے پھاٹکوں پر دربانوں کو بِٹھایا تاکہ جو کوئی کِسی طرح سے ناپاک ہو اندر آنے نہ پائے۔r]اور یہُوید ع نے خُداوند کی ہَیکل کی خِدمت لاوی کاہِنوں کے ہاتھ میں سَونپی جِن کوداؤُد نے خُداوندکی ہَیکل میں الگ الگ ٹھہرایا تھا کہ خُداوند کی سوختنی قُربانیاں جَیسا مُوسیٰ کی تَورَیت میں لِکھا ہے خُوشی مناتے ہُوئے اور گاتے ہُوئے داؤُد کے دستُور کے مُطابِق گُذرانیں۔*Mتب سب لوگ بعل کے مندِر کو گئے اور اُسے ڈھایا اور اُنہوں نے اُس کے مذبحوں اور اُس کی مُورتوں کو چکنا چُور کِیا اوربعل کے پُجاری متّان کو مذبحوں کے سامنے قتل کِیا۔1[پِھر یہُوید ع نے اپنے اور سب لوگوں اور بادشاہ کے درمِیان عہد باندھا کہ وہ خُداوند کے لوگ ہوں۔gGسو اُنہوں نے اُس کے لِئے راستہ چھوڑ دِیا اور وہ شاہی محلّ کے گھوڑا پھاٹک کے مدخل کو گئی اور وہاں اُنہوں نے اُسے قتل کر دِیا۔=sتب یہُوید ع کاہِن سَینکڑوں کے سرداروں کو جو لشکر پر مُقرّر تھے باہر لے آیا اور اُن سے کہا کہ اُس کو صفوں کے بِیچ کر کے نِکال لے جاؤ اور جو کوئی اُس کے پِیچھے چلے وہ تلوار سے مارا جائے کیونکہ کاہِن کہنے لگا کہ خُداوند کے گھر میں اُسے قتل نہ کرو۔.U اور اُس نے نِگاہ کی اور کِیا دیکھا کہ بادشاہ پھاٹک میں اپنے سُتُون کے پاس کھڑا ہے اور بادشاہ کے نزدِیک اُمرا اور نرسِنگے ہیں اور ساری مملکت کے لوگ خُوش ہیں اور نرسِنگے پُھونک رہے ہیں اور گانے والے باجوں کو لِئے ہُوئے مدح سرائی کرنے میں پیشوائی کر رہے ہیں ۔ تب عتلیا ہ نے اپنے کپڑے پھاڑے اور کہا غدر ہے غدر!۔[/ جب عتلیا ہ نے لوگوں کا شور سُنا جو دَوڑ دَوڑ کر بادشاہ کی تعرِیف کر رہے تھے تو وہ خُداوند کے گھر میں لوگوں کے پاس آئی۔G پِھر وہ شاہزادہ کو باہر لائے اور اُس کے سر پر تاج رکھ کر شہادت نامہ دِیا اور اُسے بادشاہ بنایا اور یہُوید ع اور اُس کے بیٹوں نے اُسے مَسح کِیا اور وہ بول اُٹھے بادشاہ سلامت رہے!۔.U اور اُس نے سب لوگوں کو جو اپنا اپنا ہتھیار ہاتھ میں لِئے ہُوئے تھے ہَیکل کی د ہنی طرف سے اُس کی بائیں طرف تک مذبح اور ہَیکل کے پاس بادشاہ کے گِرداگِرد کھڑا کر دِیا۔eC اور یہُوید ع کاہِن نے داؤُد بادشاہ کی برچھیاں اور ڈھالیں اور پھریاں جو خُدا کے گھر میں تِھیں سینکڑوں کے سرداروں کو دِیں۔Nسو لاویوں اور سارے یہُودا ہ نے یہوُید ع کاہِن کے حُکم کے مُطابِق سب کُچھ کِیا اور اُن میں سے ہر شخص نے اپنے لوگوں کو لِیا یعنی اُن کو جو سبت کو اندر آتے تھے اور اُن کو جو سبت کو باہر چلے جاتے تھے کیونکہ یہُوید ع کاہِن نے باری والوں کو رُخصت نہیں کِیا تھا۔Y+اور لاوی اپنے اپنے ہاتھ میں اپنے ہتھیار لِئے ہُوئے بادشاہ کو چاروں طرف سے گھیرے رہیں اور جو کوئی ہَیکل میں آئے قتل کِیا جائے اور بادشاہ جب اندر آئے اور باہر نِکلے تو تُم اُس کے ساتھ رہنا۔Mپر خُداوند کے گھر میں سِوا کاہِنوں کے اور اُن کے جو لاویوں میں سے خِدمت کرتے ہیں اَور کوئی نہ آنے پائے ۔ وُہی اندر آئیں کیونکہ وہ مُقدّس ہیں ۔ لیکن سب لوگ خُداوند کا پہرہ دیتے رہیں۔Fاور ایک تِہائی شاہی محلّ پر اور ایک تِہائی بُنیاد کے پھاٹک پر اور سب لوگ خُداوند کے گھر کے صحنوں میں ہوں۔> uجو کام تُم کو کرنا ہے وہ یہ ہے کہ تُم کاہِنوں اور لاویوں میں سے جو سبت کو آتے ہو ایک تِہائی دربان ہوں۔1 [اور ساری جماعت نے خُدا کے گھر میں بادشاہ کے ساتھ عہد باندھا اور یہُوید ع نے اُن سے کہا دیکھو یہ شاہزادہ جَیسا خُداوند نے بنی داؤُد کے حق میں فرمایا ہے سلطنت کرے گا۔ وہ یہُودا ہ میں پِھرے اور یہُودا ہ کے سب شہروں میں سے لاویوں کو اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو اِکٹّھا کِیا اور وہ یروشلیِم میں آئے۔c  Aاور ساتویں برس یہویدع نے زور پکڑا اور سینکڑوں کے سرداروں یعنی عزریا ہ بِن یہُورا م اور اِسمٰعیل بِن یہُوحنا ن اور عزریا ہ بِن عوبید اور معسیا ہ بِن عدایا ہ اور الیسافط بِن زِکر ی سے عہد باندھا۔+ O اور وہ اُن کے پاس خُدا کی ہَیکل میں چھ برس تک چُھپا رہا اورعتلیا ہ مُلک پرحُکومت کرتی رہی۔A{ لیکن بادشاہ کی بیٹی یہُوسبعت اخزیا ہ کے بیٹے یُوآ س کو بادشاہ کے بیٹوں کے بِیچ سے جو قتل کِئے گئے چُرا لے گئی اور اُسے اور اُس کی دایہ کو بِستروں کی کوٹھری میں رکھّا۔ سو یہُورا م بادشاہ کی بیٹی یہُوید ع کاہِن کی بِیوی یہُوسبعت نے (چُونکہ وہ اخزیا ہ کی بہن تھی) اُسے عتلیا ہ سے اَیسا چُھپایا کہ وہ اُسے قتل کرنے نہ پائی۔nU جب اخزیا ہ کی ماں عتلیا ہ نے دیکھا کہ اُس کا بیٹامَر گیا تو اُس نے اُٹھ کر یہُودا ہ کے گھرانے کی ساری شاہی نسل کو نابُود کر دِیا۔  اور اُس نے اخزیا ہ کو ڈُھونڈا (وہ سامرِیہ میں چُھپا تھا) سو وہ اُسے پکڑ کر یاہُو کے پاس لائے اور اُسے قتل کِیا اور اُنہوں نے اُسے دفن کِیا کیونکہ وہ کہنے لگے کہ وہ یہُوسفط کا بیٹا ہے جو اپنے سارے دِل سے خُداوند کا طالِب رہا اور اخزیا ہ کے گھرانے میں سلطنت سنبھالنے کی طاقت کِسی میں نہ رہی۔&Eاور جب یاہُو اخی ا ب کے خاندان کو سزا دے رہا تھا تو اُس نے یہُودا ہ کے سرداروں اور اخزیا ہ کے بھائیوں کے بیٹوں کو اخزیا ہ کی خِدمت کرتے پایا اور اُن کو قتل کِیا۔اور اخزیا ہ کی ہلاکت خُدا کی طرف سے یُوں ہُوئی کہ وہ یہُورا م کے پاس گیا کیونکہ جب وہ پُہنچا تو یہُورا م کے ساتھ یاہُو بِن نِمسی سے لڑنے کو گیا جِسے خُداوند نے اخی ا ب کے خاندان کو کاٹ ڈالنے کے لِئے مَسح کِیا تھا۔5cاور وہ یزرعیل کو اُن زخموں کے عِلاج کے لِئے لَوٹا جو اُسے رامہ میں شاہِ ارا م حزائیل کے ساتھ لڑتے وقت اُن لوگوں کے ہاتھ سے لگے تھے اور شاہِ یہُودا ہ یہُورا م کا بیٹا عزریا ہ یہُورام بِن اخی ا ب کو یزرعیل میں دیکھنے گیا کیونکہ وہ بِیمار تھا۔ j~~L}|({ yy(xqvv'u8tsreqpLomlokujTh$fed_bb_^^L\[iZYY W,UTSRxQkPOO1NLKJ=IoHG~FEwDCA?>t=" سو ہرکارے اِفرائیِم اور منسّی کے مُلک میں شہر بہ شہر ہوتے ہُوئے زبُولُو ن تک گئے پر اُنہوں نے اُن کا تمسخُر کِیا اور اُن کو ٹھٹّھوں میں اُڑایا۔w=g کیونکہ اگر تُم خُداوند کی طرف پِھر رجُوع لاؤ تو تُمہارے بھائی اور تُمہارے بیٹے اپنے اسِیر کرنے والوں کی نظر میں قابِلِ رحم ٹھہریں گے اور اِس مُلک میں پِھر آئیں گے کیونکہ خُداوند تُمہارا خُدا غفُور و رحِیم ہے اور اگر تُم اُس کی طرف پِھرو تو وہ تُم سے اپنا مُنہ پھیر نہ لے گا۔<پس تُم اپنے باپ دادا کی مانِند گردن کش نہ بنو بلکہ خُداوند کے تابِع ہو جاؤ اور اُس کے مَقدِس میں آؤ جِسے اُس نے ہمیشہ کے لِئے مُقدّس کِیا ہے اور خُداوند اپنے خُدا کی عِبادت کرو تاکہ اُس کا قہرِ شدِید تُم پر سے ٹل جائے۔Q;اور تُم اپنے باپ دادا اور اپنے بھائیوں کی مانِند مت ہو جِنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کی نافرمانی کی یہاں تک کہ اُس نے اُن کو چھوڑ دِیا کہ برباد ہو جائیں جَیسا تُم دیکھتے ہو۔1:[سو ہرکارے بادشاہ اور اُس کے سرداروں سے خط لے کر بادشاہ کے حُکم کے مُوافِق سارے اِسرائیل اور یہُودا ہ میں پِھرے اور کہتے گئے اَے بنی اِسرائیل ابرہا م اور اِضحا ق اور اِسرائیل کے خُداوند خُدا کی طرف پِھر رجُوع لاؤ تاکہ وہ تُمہارے باقی لوگوں کی طرف جو اسُور کے بادشاہوں کے ہاتھ سے بچ رہے ہیں پِھر مُتوجِّہ ہو۔&9Eسو اُنہوں نے حُکم جاری کِیا کہ بیرسبع سے دان تک سارے اِسرائیل میں مُنادی کی جائے کہ لوگ یروشلیِم میں آ کر خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے عِیدِ فَسح کریں کیونکہ اُنہوں نے اَیسی بڑی تعداد میں اُس کو نہیں منایا تھا جَیسے لِکھا ہے۔k8Oاور یہ بات بادشاہ اور ساری جماعت کی نظر میں اچّھی تھی۔7+کیونکہ وہ اُس وقت اُسے اِس لِئے نہیں منا سکے کہ کاہِنوں نے کافی تعداد میں اپنے آپ کو پاک نہیں کِیا تھا اور لوگ بھی یروشلیِم میں اِکٹّھے نہیں ہُوئے تھے۔T6!کیونکہ بادشاہ اور سرداروں اور یروشلیِم کی ساری جماعت نے دُوسرے مہِینے میں عیدِ فَسح منانے کا مشورہ کر لِیا تھا۔n5 Wاور حِزقیاہ نے سارے اِسرائیل اور یہُودا ہ کو کہلا بھیجا اور افرائِیم اور منسّی کے پاس بھی خط لِکھ بھیجے کہ وہ خُداوند کے گھر میں یروشلیِم کو خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے عِیدِ فَسح کرنے کو آئیں۔r4]$اور حِزقیاہ اور سب لوگ اُس کام کے سبب سے جو خُدا نے لوگوں کے لِئے تیّار کِیا تھا باغ باغ ہُوئے کیونکہ وہ کام یکبارگی کِیا گیا تھا۔;3o#اور سوختنی قُربانیاں بھی کثرت سے تِھیں اور اُن کے ساتھ سلامتی کی قُربانیوں کی چربی اور سوختنی قُربانیوں کے تپاون تھے یُوں خُداوند کے گھر کی خِدمت کی ترتِیب درُست ہُوئی۔]23"مگر کاہِن اَیسے تھوڑے تھے کہ وہ ساری سوختنی قُربانی کے جانوروں کی کھالیں اُتار نہ سکے اِس لِئے اُن کے بھائی لاویوں نے اُن کی مدد کی جب تک کام تمام نہ ہو گیا اور کاہِنوں نے اپنے کو پاک نہ کر لِیا کیونکہ لاوی اپنے آپ کو پاک کرنے میں کاہِنوں سے زِیادہ راست دِل تھے۔1!اور مُقدّس کِئے ہُوئے جانور یہ تھے۔ چھ سَو بَیل اور تِین ہزار بھیڑ بکریاں۔0} اور سوختنی قُربانیوں کا شُمار جو جماعت لائی یہ تھا ستّر بَیل اور سَو مینڈھے اور دو سَو بّرے ۔ یہ سب خُداوند کی سوختنی قُربانی کے لِئے تھے۔Z/-اور حِزقیاہ کہنے لگا کہ اب تُم نے اپنے آپ کو خُداوند کے لِئے پاک کر لِیا ہے ۔ سو نزدِیک آؤ اور خُداوند کے گھر میں ذبِیحے اور شُکرگُذاری کی قُربانِیاں لاؤ ۔ تب جماعت ذبِیحے اور شُکرگُذاری کی قُربانِیاں لائی اور جِتنے دِل سے راضی تھے سوختنی قُربانِیاں لائے۔R.پِھر حِزقیاہ بادشاہ اور رئِیسوں نے لاویوں کو حُکم کِیا کہداؤُد اور آسف غَیب بِین کے گِیت گا کر خُداوند کی حمد کریں اور اُنہوں نے خُوشی سے مدح سرائی کی اور سر جُھکائے اور سِجدہ کِیا۔&-Eاور جب وہ قُربانی چڑھا چُکے تو بادشاہ اور اُس کے ساتھ سب حاضرِین نے جُھک کر سِجدہ کِیا۔},sاور ساری جماعت نے سِجدہ کِیا اور گانے والے گانے اور نرسِنگے والے نرسِنگے پُھونکنے لگے ۔ جب تک سوختنی قُربانی جل نہ چُکی یہ سب ہوتا رہا۔O+اور حِزقیا ہ نے مذبح پر سوختنی قُربانی چڑھانے کا حُکم دِیا اور جب سوختنی قُربانی شرُوع ہُوئی تو خُداوند کا گِیت بھی نرسِنگوں اور شاہِ اِسرائیل داؤُد کے باجوں کے ساتھ شرُوع ہُؤا۔*اور لاوی داؤُد کے باجوں کو اور کاہِن نرسِنگوں کو لے کر کھڑے ہُوئے۔n)Uاور اُس نے داؤُد اور بادشاہ کے غَیب بِین جاد اور ناتن نبی کے حُکم کے مُطابِق خُداوند کے گھر میں لاویوں کو جھانجھ اور سِتار اور بربط کے ساتھ مُقرّر کِیا کیونکہ یہ نبیوں کی معرفت خُداوند کا حُکم تھا۔(1پِھر کاہِنوں نے اُن کو ذبح کِیا اور اُن کے خُون کو مذبح پر چِھڑک کر خطا کی قُربانی کی تاکہ سارے اِسرائیل کے لِئے کفّارہ ہو کیونکہ بادشاہ نے فرمایا تھا کہ سوختنی قُربانی اور خطا کی قُربانی سارے اِسرائیل کے لِئے چڑھائی جائیں۔M'اور وہ خطا کی قُربانی کے بکروں کو بادشاہ اور جماعت کے آگے نزدِیک لے آئے اور اُنہوں نے اپنے ہاتھ اُن پر رکھّے۔f&Eسو اُنہوں نے بَیلوں کو ذبح کِیا اور کاہِنوں نے خُون کو لے کر اُسے مذبح پر چِھڑکا ۔ پِھر اُنہوں نے مینڈھوں کو ذبح کِیا اور خُون کو مذبح پر چِھڑکا اور برّوں کو بھی ذبح کِیا اور خُون مذبح پر چِھڑکا۔%7اور وہ سات بَیل اور سات مینڈھے اور سات برّے اور سات بکرے مملکت کے لِئے اور مَقدِس کے لِئے اور یہُودا ہ کے لِئے خطا کی قُربانی کے واسطے لے آئے اور اُس نے کاہِنوں یعنی بنی ہارُون کو حُکم کِیا کہ اُن کو خُداوند کے مذبح پر چڑھائیں۔($Iتب حِزقیاہ بادشاہ سویرے اُٹھ کر اور شہر کے رئِیسوں کو فراہم کر کے خُداوند کے گھر کو گیا۔N#اِس کے سِوا ہم نے اُن سب ظرُوف کو جِن کو آخز بادشاہ نے اپنے دَورِ سلطنت میں خطا کر کے رَدّ کر دِیا تھا پِھر تیّار کر کے اُن کو مُقدّس کِیا ہے اور دیکھ وہ خُداوند کے مذبح کے سامنے ہیں۔"wتب اُنہوں نے محلّ کے اندر حِزقیاہ بادشاہ کے پاس جا کر کہا کہ ہم نے خُداوند کے سارے گھر کو اور سوختنی قُربانی کے مذبح کو اور اُس کے سب ظرُوف کو اور نذر کی روٹِیوں کی میز کو اور اُس کے سب ظرُوف کو پاک صاف کر دِیا۔:!mاور پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو اُنہوں نے تقدِیس کا کام شرُوع کِیا اور اُس مہِینے کی آٹھوِیں تارِیخ کو خُداوند کے اُسارے تک پُہنچے اور اُنہوں نے آٹھ دِن میں خُداوند کے گھر کو پاک کِیا ۔ سو پہلے مہِینے کی سولھوِیں تارِیخ کو اُسے تمام کِیا۔X )اور کاہِن خُداوند کے گھر کے اندرُونی حِصّہ میں اُسے پاک صاف کرنے کو داخِل ہُوئے اور ساری نجاست کو جو خُداوند کی ہَیکل میں اُن کو مِلی نِکال کر باہر خُداوند کے گھر کے صحن میں لے آئے اور لاویوں نے اُسے اُٹھا لِیا تاکہ اُسے باہر قِدرُو ن کے نالے میں پُہنچا دیں۔9kاور اُنہوں نے اپنے بھائیوں کو اِکٹّھا کر کے اپنے کو پاک کِیا اور بادشاہ کے حُکم کے مُوافِق جو خُداوند کے کلام کے مُطابِق تھا خُداوند کے گھر کو پاک کرنے کے لِئے اندر گئے۔%Cاور بنی ہَیمان میں سے یحی ایل اور سِمعی اور بنی یدُوتُون میں سے سمعیا ہ اور عُزّی ا یل۔- اوربنی الِیصفن میں سے سِمر ی اور یعوا یل اور بنی آسف میں سے زکر یاہ اور متّنیا ہ۔eC تب یہ لاوی اُٹھے یعنی بنی قِہات میں سے محت بِن عماسی اور یُوایل بِن عزر یاہ اور بنی مِراری میں سے قِیس بِن عبد ی اور عزریا ہ بِن یہلّلئیل اور جیرسونیوں میں سے یُوآخ بِن زِمہّ اور عد ن بِن یُوآ خ۔5 اَے میرے فرزندو تُم اب غافِل نہ رہو کیونکہ خُداوند نے تُم کو چُن لِیا ہے کہ اُس کے حضُور کھڑے ہو اور اُس کی خِدمت کرو اور اُس کے خادِم بنو اور بخُور جلاؤ۔K اب میرے دِل میں ہے کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے ساتھ عہد باندُھوں تاکہ اُس کا قہرِ شدِید ہم پر سے ٹل جائے۔J  دیکھو اِسی سبب سے ہمارے باپ دادا تلوار سے مارے گئے اور ہمارے بیٹے بیٹیاں اور ہماری بِیویاں اسِیری میں ہیں۔Z-اِس سبب سے خُداوند کا قہر یہُودا ہ اور یروشلیِم پر نازِل ہُؤا اور اُس نے اُن کو اَیسا حوالہ کِیا کہ مارے مارے پِھریں اور حَیرت اور سُسکار کا باعِث ہوں جَیسا تُم اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہو۔!اور اُسارے کے دروازوں کو بھی بند کر دِیا اور چراغ بُجھا دِئے اور اِسرائیل کے خُدا کے مَقدِس میں نہ تو بخُور جلایا اور نہ سوختنی قُربانیاں چڑھائِیں۔Qکیونکہ ہمارے باپ دادا نے گُناہ کِیا اور جو خُداوند ہمارے خُدا کی نظر میں بُرا ہے وُہی کِیا اور خُدا کو چھوڑ دِیا اور خُداوند کے مسکن سے مُنہ پھیر لِیا اور اپنی پِیٹھ اُس کی طرف کر دی۔%Cاور اُن سے کہا اَے لاویو میری سُنو! تُم اب اپنے کو پاک کرو اور خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے گھر کو پاک کرو اور اِس پاک مقام میں سے ساری نجاست کو نِکال ڈالو۔!;اور وہ کاہِنوں اور لاویوں کو لے آیا اور اُن کو مشرِق کی طرف مَیدان میں اِکٹّھا کِیا۔Dاُس نے اپنی سلطنت کے پہلے برس کے پہلے مہِینے میں خُداوند کے گھر کے دروازوں کو کھولا اور اُن کی مرمّت کی۔I اُس نے وُہی کام جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے ٹِھیک اُسی کے مُطابِق جو اُس کے باپ داؤُد نے کِیا تھا کِیا۔  حِزقیاہ پچِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اُنتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی اُس کی ماں کا نام ابیا ہ تھا جو زکر یاہ کی بیٹی تھی۔jMاور آخز اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے شہر میں یعنی یروشلیِم میں دفن کِیا کیونکہ وہ اُسے اِسرائیل کے بادشاہوں کی قبروں میں نہ لائے اور اُس کا بیٹا حِزقیاہ اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔a;اور اُس کے باقی کام اور اُس کے سب طَور طریقے شرُوع سے آخِر تک یہُودا ہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں۔ اور یہُودا ہ کے ایک ایک شہر میں غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلانے کے لِئے اُونچے مقام بنائے اور خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو غُصّہ دِلایا۔Q اور آخز نے خُدا کے گھر کے برتنوں کو جمع کِیا اور خُدا کے گھر کے برتنوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور خُداوند کے گھر کے دروازوں کو بند کِیا اور اپنے لِئے یروشلیِم کے ہر کونے میں مذبحے بنائے۔[ /کیونکہ اُس نے دمِشق کے دیوتاؤں کے لِئے جِنہوں نے اُسے مارا تھا قُربانیاں کِیں اور کہا چُونکہ ارام کے بادشاہوں کے معبُودوں نے اُن کی مدد کی ہے سو مَیں اُن کے لِئے قُربانی کرُوں گا تاکہ وہ میری مدد کریں لیکن وہ اُس کی اور سارے اِسرائیل کی تباہی کا باعِث ہُوئے۔: mاور اپنی تنگی کے وقت میں بھی اُس نے یعنی اِسی آخز بادشاہ نے خُداوند کا اَور بھی زِیادہ گُناہ کِیا۔m Sکیونکہ آخز نے خُداوند کے گھر اور بادشاہ اور سرداروں کے محلّوں سے مال لے کر شاہِ اسُور کو دِیا تَو بھی اُس کی کُچھ مدد نہ ہُوئی۔+ Oاور شاہِ اسُورتِگلت پلنا سر اُس کے پاس آیا پر اُس نے اُس کو تنگ کِیا اور اُس کی کُمک نہ کی۔'کیونکہ خُداوند نے شاہِ اِسرائیل آخز کے سبب سے یہُودا ہ کو پست کِیا اِس لِئے کہ اُس نے یہُودا ہ میں بے حیائی کی چال چل کر خُداوند کا بڑا گُناہ کِیا تھا۔Dاور فِلستِیوں نے بھی نشیب کی زمِین کے اور یہُودا ہ کے جنُوب کے شہروں پر حملہ کر کے بَیت شمس اور ایّالو ن اور جدِیرو ت کو اور شوکو اور اُس کے دیہات کو اور تِمنہ اور اُس کے دیہات کو اور جِمسُو اور اُس کے دیہات کو بھی لے لِیا تھا اور اُن میں بس گئے تھے۔)Kاِس لِئے کہ ادُومیوں نے پِھر چڑھائی کر کے یہُودا ہ کو مار لِیا اور اسِیروں کو لے گئے تھے۔!اُس وقت آخز بادشاہ نے اسُور کے بادشاہوں کے پاس کہلا بھیجا کہ اُس کی مدد کریں۔اور وہ آدمی جِن کے نام مذکُور ہُوئے اُٹھے اور اسِیروں کو لِیا اور لُوٹ کے مال میں سے اُن سبھوں کو جو اُن میں ننگے تھے لِباس سے آراستہ کِیا اور اُن کو جُوتے پہنائے اور اُن کو کھانے پِینے کو دِیا اور اُن پر تیل ملا اور جِتنے اُن میں کمزور تھے اُن کو گدھوں پر چڑھا کر کھجُور کے درختوں کے شہر یریحُو میں اُن کے بھائیوں کے پاس پُہنچا دِیا تب سا مرِیہ کو لَوٹ گئے۔4aسو اُن ہتھیار بند لوگوں نے اسِیروں اور مالِ غنِیمت کو امِیروں اور ساری جماعت کے آگے چھوڑ دِیا۔ اور اُن سے کہا کہ تُم اسِیروں کو یہاں نہیں لانے پاؤ گے کیونکہ جو تُم نے ٹھانا ہے اُس سے ہم خُداوند کے گُنہگار بنیں گے اور ہمارے گُناہ اور خطائیں بڑھ جائیں گی کیونکہ ہماری خطا بڑی ہے اور اِسرائیل پر قہرِ شدِید ہے۔5c تب بنی افرائِیم کے سرداروں میں سے عزریا ہ بِن یہُوحنا ن اور برکیا ہ بِن مسلّیمو ت اور یحز قیاہ بِن سلُوم اورعماسا بِن خدلی اُن کے سامنے جو جنگ سے آ رہے تھے کھڑے ہو گئے۔ سو تُم اب میری سُنو اور اُن اسِیروں کو جِن کو تُم نے اپنے بھائیوں میں سے اسِیر کر لِیا ہے آزاد کر کے لَوٹا دو کیونکہ خُداوند کا قہرِ شدِید تُم پر ہے۔q[ اور اب تُمہارا اِرادہ ہے کہ بنی یہُوداہ اور یروشلیِم کو اپنے غُلام اور لَونڈیاں بنا کر اُن کو دبائے رکھّو لیکن کیا تُمہارے ہی گُناہ جو تُم نے خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف کِئے ہیں تُمہارے سر نہیں ہیں؟۔,~Q لیکن وہاں خُداوند کا ایک نبی تھا جِس کا نام عودِ د تھا ۔ وہ اُس لشکر کے اِستِقبال کو گیا جو سامریہ کو آ رہا تھا اور اُن سے کہنے لگا دیکھو اِس لِئے کہ خُداوند تُمہارے باپ دادا کا خُدا یہُودا ہ سے ناراض تھا اُس نے اُن کو تُمہارے ہاتھ میں کر دِیا اور تُم نے اُن کو اَیسے طَیش میں قتل کِیا ہے جو آسمان تک پُہنچا۔}3اور بنی اِسرائیل اپنے بھائیوں میں سے دو لاکھ عَورتوں اور بیٹے بیٹیوں کو اسِیر کر کے لے گئے اور اُن کا بُہت سا مال لُوٹ لِیا اور لُوٹ کو سا مرِیہ میں لائے۔v|eاور زِکر ی نے جو افرائِیم کا ایک پہلوان تھا معسیا ہ شاہزادہ کو اور محلّ کے ناظِم عزریقا م کو اور بادشاہ کے وزِیر القانہ کو مار ڈالا۔={sاور فِقح بِن رملیا ہ نے ایک ہی دِن میں یہُودا ہ میں سے ایک لاکھ بِیس ہزار کو جو سب کے سب سُورما تھے قتل کِیا کیونکہ اُنہوں نے خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کو چھوڑ دِیا تھا۔^z5اِس لِئے خُداوند اُس کے خُدا نے اُس کو شاہِ ارا م کے ہاتھ میں کر دِیا ۔ سو اُنہوں نے اُسے مارا اور اُس کے لوگوں میں سے اسِیروں کی بِھیڑ کی بِھیڑ لے گئے اور اُن کو دمِشق میں لائے اور وہ شاہِ اِسرائیل کے ہاتھ میں بھی کر دِیا گیا جِس نے اُسے مارا اور بڑی خُونریزی کی۔6yeاُس نے اُونچے مقاموں اور پہاڑوں پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے قُربانیاں کِیں اور بخُور جلایا۔dxAاِس کے سِوا اُس نے ہِنُّو م کے بیٹے کی وادی میں بخُور جلایا اور اُن قَوموں کے نفرتی دستُوروں کے مُطابِق جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے خارِج کِیا تھا اپنے ہی بیٹوں کو آگ میں جھونکا۔-wSبلکہ اِسرائیل کے بادشاہوں کی راہوں پر چلا اور بعلِیم کی ڈھالی ہُوئی مُورتیں بھی بنوائِیں۔:v oآخز بِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے سولہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس نے وہ نہ کِیا جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے جَیسا اُس کے باپ داؤُد نے کِیا تھا۔ru] اور یُوتام اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے داؤُد کے شہر میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا آخز اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔t/وہ پچِّیس برس کا تھا جب سلطنت کرنے لگا اور اُس نے سولہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔ksOاور یُوتام کے باقی کام اور اُس کی سب لڑائیاں اور اُس کے طَور طریقے اِسرائیل اور یہُودا ہ کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں۔+rOسو یُوتام زبردست ہو گیا کیونکہ اُس نے خُداوند اپنے خُدا کے آگے اپنی راہیں درُست کی تِھیں۔q'وہ بنی عمُّون کے بادشاہ سے بھی لڑا اور اُن پر غالِب ہُؤا اور اُسی سال بنی عمُّون نے ایک سَو قِنطار چاندی اور دس ہزار کُر گیہُوں اور دس ہزار کُر جَو اُسے دِئے اور اُتنا ہی بنی عمُّون نے دُوسرے اور تِیسرے برس بھی اُسے دِیا۔3p_اور یہُودا ہ کے کوہِستانی مُلک میں اُس نے شہر تعمِیرکِئے اور جنگلوں میں قلعے اور بُرج بنوائے۔>ouاور اُس نے خُداوند کے گھر کا بالائی دروازہ بنایا اور عوفل کی دِیوار پر اُس نے بُہت کُچھ تعمِیر کِیا۔2n]اور اُس نے وُہی جو خُداوند کی نظر میں درُست ہے ٹِھیک اَیسا ہی کِیا جَیسا اُس کے باپ عُزّیاہ نے کِیا تھا مگر وہ خُداوند کی ہَیکل میں نہ گُھسا پر لوگ گُناہ کرتے ہی رہے۔m یُوتام پچِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے سولہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی ۔ اُس کی ماں کا نام یرُو سہ تھا جو صدُو ق کی بیٹی تھی۔ l سو عُزّیاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے قبرِستان کے مَیدان میں جو بادشاہوں کا تھا اُس کے باپ دادا کے ساتھ اُسے دفن کِیا کیونکہ وہ کہنے لگے کہ وہ کوڑھی ہے اور اُس کا بیٹا یُوتام اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔kاور عُزّیاہ کے باقی کام شرُوع سے آخِر تک آمُوص کے بیٹے یسعیا ہ نبی نے لِکھے۔0jYچُنانچہ عُزّیاہ بادشاہ اپنے مرنے کے دِن تک کوڑھی رہا اور کوڑھی ہونے کی وجہ سے ایک الگ گھر میں رہتا تھا کیونکہ وہ خُداوند کے گھر سے کاٹ ڈالا گیا تھا اور اُس کا بیٹا یُوتام بادشاہ کے گھر کا مُختار تھا اور مُلک کے لوگوں کا اِنصاف کرتا تھا۔ h?~}|l{{"y@x}wduts*qTonlkjiBhgfdcbam__'^\[ZKX}WUT~SRPONML~KfJIImHpG>EDBBGA0?>>D<:87}655 32"0/.-q+**+(''D&5%$" T(VP/G=r + Q ?;"تب بادشاہ نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے سب بزُرگوں کو بُلوا کر اِکٹّھا کِیا۔/:W"دیکھ مَیں تُجھے تیرے باپ دادا کے ساتھ مِلاؤُں گا اور تُو اپنی گور میں سلامتی سے پُہنچایا جائے گا اور ساری آفت کو جو مَیں اِس مقام اور اِس کے باشِندوں پر لاؤں گا تیری آنکھیں نہیں دیکھیں گی ۔ سو اُنہوں نے یہ جواب بادشاہ کو پُہنچا دِیا۔w9g"چُونکہ تیرا دِل موم ہو گیا اور تُو نے خُدا کے حضُور عاجِزی کی جب تُو نے اُس کی وہ باتیں سُنِیں جو اُس نے اِس مقام اور اِس کے باشِندوں کے خِلاف کہی ہیں اور اپنے کو میرے حضُور خاکسار بنایا اور اپنے کپڑے پھاڑ کر میرے آگے رویا اِس لئِے مَیں نے بھی تیری سُن لی ہے خُداوند فرماتا ہے۔G8"رہا شاہِ یہُودا ہ جِس نے تُم کو خُداوند سے دریافت کرنے کو بھیجا ہے سو تُم اُس سے یُوں کہنا کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُن باتوں کے بارے میں جو تُو نے سُنی ہیں۔L7"کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلایا اور اپنے ہاتھوں کے سب کاموں سے مُجھے غُصّہ دِلایا۔ سو میرا قہر اِس مقام پر نازِل ہُؤا ہے اور دِھیما نہ ہو گا۔16["خُداوند یُوں فرماتا ہے دیکھ مَیں اِس جگہ پر اور اِس کے باشِندوں پر آفت لاؤں گا یعنی سب لَعنتیں جو اُس کِتاب میں لِکھی ہیں جو اُنہوں نے شاہِ یہُودا ہ کے آگے پڑھی ہے۔V5%"اُس نے اُن سے کہا خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اُس شخص سے جِس نے تُم کو میرے پاس بھیجا ہے کہو کہ۔4"تب خِلقیاہ اور وہ جِن کو بادشاہ نے حُکم کِیا تھا خُلد ہ نبِیّہ کے پاس جو توشہ خانہ کے داروغہ سلُوم بِن توقہت بِن خسر ہ کی بِیوی تھی گئے ۔ وہ یروشلیِم میں مِشنہ نامی محلّہ میں رہتی تھی ۔ سو اُنہوں نے اُس سے وہ باتیں کہِیں۔G3"کہ جاؤ اور میری طرف سے اور اُن لوگوں کی طرف سے جو اِسرائیل اور یہُودا ہ میں باقی رہ گئے ہیں اِس کِتاب کی باتوں کے حق میں جو مِلی ہے خُداوند سے پُوچھو کیونکہ خُداوند کا قہر جو ہم پر نازِل ہُؤا ہے بڑا ہے اِس لئِے کہ ہمارے باپ دادا نے خُداوند کے کلام کو نہیں مانا ہے کہ سب کُچھ جو اِس کِتاب میں لِکھا ہے اُس کے مُطابِق کرتے۔k2O"پِھر بادشاہ نے خِلقیاہ اور اخی قا م بِن سافن اور عبدو ن بِن مِیکا ہ اورسافن مُنشی اور بادشاہ کے نَوکر عسا یاہ کو یہ حُکم دِیا۔1"اور اَیسا ہُؤا کہ جب بادشاہ نے تَورَیت کی باتیں سُنِیں تو اپنے کپڑے پھاڑے۔\01"پِھرسافن مُنشی نے بادشاہ سے کہا کہ خِلقیاہ کاہِن نے مُجھے یہ کِتاب دی ہے اور سافن نے اُس میں سے بادشاہ کے حضُور پڑھا۔G/"اور وہ نقدی جو خُداوند کے گھر میں مَوجُود تھی اُنہوں نے لے کر ناظِروں اور کارِندوں کے ہاتھ میں سَونپی ہے۔."اورسافن وہ کِتاب بادشاہ کے پاس لے گیا ۔ پِھر اُس نے بادشاہ کو یہ بتایا کہ سب کُچھ جو تُو نے اپنے نَوکروں کے سپُرد کِیا تھا اُسے وہ کر رہے ہیں۔d-A"تب خِلقیاہ نے سافن مُنشی سے کہا کہ مَیں نے خُداوند کے گھر میں تَورَیت کی کِتاب پائی ہے اور خِلقیاہ نے وہ کِتاب سافن کو دی۔,3"اور جب وہ اُس نقدی کو جو خُداوند کے گھر میں لائی گئی تھی نِکال رہے تھے تو خِلقیاہ کاہِن کو خُداوند کی تَورَیت کی کِتاب جو مُوسیٰ کی معرفت دی گئی تھی مِلی۔+}" اور وہ باربرداروں کے بھی داروغہ تھے اور سب قِسم قِسم کے کام کرنے والوں سے کام کراتے تھے اور مُنشی اور مُہتمِم اور دربان لاویوں میں سے تھے۔ * " اور وہ مرد دِیانت سے کام کرتے تھے اور یحت اور عبد یاہ لاوی جو بنی مِراری میں سے تھے اُن کی نِگرانی کرتے تھے اور بنی قِہات میں سے زکر یاہ اور مُسلاّ م کام کراتے تھے اور لاویوں میں سے وہ لوگ تھے جو باجوں میں ماہِر تھے۔A){" یعنی اُسے بڑھئیوں اور مِعماروں کو دِیا کہ گھڑے ہُوئے پتّھر اور جوڑوں کے لِئے لکڑی خرِیدیں اور اُن گھروں کے لِئے جِن کو یہُودا ہ کے بادشاہوں نے اُجاڑ دِیا تھا شہتِیر بنائیں۔a(;" اور اُنہوں نے اُسے اُن کارِندوں کے ہاتھ میں سَونپا جو خُداوند کے گھر کی نِگرانی کرتے تھے اور اُن کارِندوں نے جو خُداوند کے گھر میں کام کرتے تھے اُسے اُس گھر کی مرمّت اور درُست کرنے میں لگایا۔C'" وہ خِلقیاہ سردار کاہِن کے پاس آئے اور وہ نقدی جو خُدا کے گھر میں لائی گئی تھی جِسے دربان لاویوں نے منسّی اور اِفرائیِم اور اِسرائیل کے سب باقی لوگوں سے اور تمام یہُودا ہ اور بِنیمِین اور یروشلیِم کے باشِندوں سے لے کر جمع کِیا تھا اُس کے سپُرد کی۔&"اور اپنی سلطنت کے اٹھارھویں برس جب وہ مُلک اور ہَیکل کو پاک کر چُکا تو اُس نے اصلیا ہ کے بیٹے سافن کو اور شہر کے حاکِم معسیا ہ اور یُوآخز کے بیٹے یُوآ خ مُورِّخ کو بھیجا کہ خُداوند اپنے خُدا کے گھر کی مرمّت کریں۔:%m"اور مذبحوں کو ڈھا دِیا اور یسِیرتوں اور کُھدی ہُوئی مُورتوں کو توڑ کر دُھول کر دِیا اور اِسرائیل کے تمام مُلک میں سُورج کی سب مُورتوں کو کاٹ ڈالا ۔ تب یروشلیِم کو لَوٹا۔W$'"اور منسّی اور اِفرائیِم اور شمعُو ن کے شہروں میں بلکہ نفتا لی تک اُن کے اِردگِرد کھنڈروں میں اُس نے اَیسا ہی کِیا۔9#k"اور اُس نے اُن کاہِنوں کی ہڈّیاں اُن ہی کے مذبحوںپر جلائیں اور یہُودا ہ اور یروشلیِم کو پاک کِیا۔G""اور لوگوں نے اُس کے سامنے بعلِیم کے مذبحوں کو ڈھا دِیا اور سُورج کی مُورتوں کو جو اُن کے اُوپر اُونچے پر تِھیں اُس نے کاٹ ڈالا اور یسِیرتوں اور کھودی ہُوئی مُورتوں اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں کو اُس نے ٹُکڑے ٹُکڑے کر کے اُن کو دُھول بنا دِیا اور اُس کو اُن کی قبروں پر بِتھرایا جِنہوں نے اُن کے لِئے قُربانیاں چڑھائی تِھیں۔"!="کیونکہ اپنی سلطنت کے آٹھویں برس جب وہ لڑکا ہی تھا وہ اپنے باپ داؤُد کے خُدا کا طالِب ہُؤا اور بارھویں برس میں یہُودا ہ اور یروشلیِم کو اُونچے مقاموں اور یسِیرتوں اور کھودے ہُوئے بُتوں اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں سے پاک کرنے لگا۔a ;"اُس نے وہ کام کِیا جو خُداوند کی نظر میں ٹِھیک تھا اور اپنے باپ داؤُد کی راہوں پر چلا اور دہنے یا بائیں ہاتھ کو نہ مُڑا۔* O"یُوسیا ہ آٹھ برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے اِکتِیس برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔ !پر اہلِ مُلک نے اُن سب کو قتل کِیا جِنہوں نے امُون بادشاہ کے خِلاف سازِش کی تھی اور اہلِ مُلک نے اُس کے بیٹے یُوسیاہ کو اُس کی جگہ بادشاہ بنایا۔!سو اُس کے خادِموں نے اُس کے خِلاف سازِش کی اور اُسی کے گھر میں اُسے مار ڈالا۔P!اور وہ خُداوند کے حضُور خاکسار نہ بنا جَیسا اُس کا باپ منسّی خاکسار بنا تھا بلکہ امُون نے گُناہ پر گُناہ کِیا۔xi!اور جو خُداوند کی نظر میں بُرا ہے وُہی اُس نے کِیا جَیسا اُس کے باپ منسّی نے کِیا تھا اور امُون نے اُن سب کھودی ہُوئی مُورتوں کے آگے جو اُس کے باپ منسّی نے بنوائی تِھیں قُربانیاں کِیں اور اُن کی پرستِش کی۔"=!امُون بائِیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے دو برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔pY!اور منسّی اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے اُسی کے گھر میں دفن کِیا اور اُس کا بیٹا امُون اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔(I!اُس کی دُعا اور اُس کا قبُول ہونا اور اُس کی خاکساری سے پہلے کی سب خطائیں اور اُس کی بے اِیمانی اور وہ جگہیں جہاں اُس نے اُونچے مقام بنوائے اور یسِیرتیں اور کھودی ہُوئی مُورتیں کھڑی کِیں یہ سب باتیں حُوز ی کی تارِیخ میں قلمبند ہیں۔wg!اور منسّی کے باقی کام اور اپنے خُدا سے اُس کی دُعا اور اُن غَیب بِینوں کی باتیں جِنہوں نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے نام سے اُس کے ساتھ کلام کِیا ۔ وہ سب اِسرائیل کے بادشاہوں کے اعمال کے ساتھ قلمبند ہیں۔/!تَو بھی لوگ اُونچے مقاموں میں قُربانی کرتے رہے پر فقط خُداوند اپنے خُدا کے لِئے۔4a!اور اُس نے خُداوند کے مذبح کی مرمّت کی اور اُس پر سلامتی کے ذبِیحوں کی اور شُکرگُذاری کی قُربانیاں چڑھائِیں اور یہُودا ہ کو خُداوند اپنے خُدا کی پرستِش کا حُکم دِیا۔[/!اور اُس نے اجنبی معبُودوں کو اور خُداوند کے گھر سے اُس مُورت کو اور سب مذبحوں کو جو اُس نے خُداوند کے گھر کے پہاڑ پر اور یروشلیِم میں بنوائے تھے دُور کِیا اور اُن کو شہر کے باہر پھینک دِیا۔%C!اِس کے بعد اُس نے داؤُد کے شہر کے لِئے جیحُو ن کے مغرِب کی طرف وادی میں مچھلی پھاٹک کے مدخل تک ایک باہر کی دِیوار اُٹھائی اور عوفل کو گھیرا اور اُسے بُہت اُونچا کِیا اور یہُودا ہ کے سب فصِیل دار شہروں میں بہادُر جنگی سردار رکھّے۔:m! اور اُس نے اُس سے دُعا کی ۔ تب اُس نے اُس کی دُعاقبُول کر کے اُس کی فریاد سُنی اور اُسے اُس کی مملکت میں یروشلیِم کو واپس لایا ۔ تب منسّی نے جان لِیا کہ خُداوند ہی خُدا ہے۔X)! جب وہ مُصِیبت میں پڑا تو اُس نے خُداوند اپنے خُدا سے مِنّت کی اور اپنے باپ دادا کے خُدا کے حضُور نِہایت خاکسار بنا۔oW! اِس لئِے خُداوند اُن پر شاہِ اسُور کے سِپہ سالاروں کو چڑھا لایا جو منسّی کو زنجِیروں سے جکڑ کر اور بیڑیاں ڈال کر بابل کو لے گئے۔!;! اور خُداوند نے منسّی اور اُس کے لوگوں سے باتیں کِیں پر اُنہوں نے کُچھ دھیان نہ دِیا۔?w! اور منسّی نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کو یہاں تک گُمراہ کِیا کہ اُنہوں نے اُن قَوموں سے بھی زِیادہ بدی کی جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے ہلاک کِیا تھا۔c ?!اور مَیں بنی اِسرائیل کے پاؤں کو اُس سرزمِین سے جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو عِنایت کی ہے پِھر کبھی نہیں ہٹاؤں گا بشرطیکہ وہ اُن سب باتوں کو جو مَیں نے اُن کو فرمائِیں یعنی اُس ساری شرِیعت اور آئِین اور حُکموں کو جو مُوسیٰ کی معرفت مِلے ماننے کی اِحتیاط رکھّیں۔Z -!اور جو کھودی ہُوئی مُورت اُس نے بنوائی تھی اُس کو خُدا کے گھر میں نصب کِیا جِس کی بابت خُدا نے داؤُد اور اُس کے بیٹے سُلیما ن سے کہا تھا کہ مَیں اِس گھر میں اور یروشلیِم میں جِسے مَیں نے بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے چُن لِیا ہے اپنا نام ابد تک رکُھّوں گا۔; o!اور اُس نے بِن ہِنُّو م کی وادی میں اپنے فرزندوں کو بھی آگ میں چلوایا اور وہ شگُون مانتا اور جادُو اور افسُون کرتا اور بدرُوحوں کے آشناؤں اور جادُوگروں سے تعلُّق رکھتا تھا ۔ اُس نے خُداوند کی نظر میں بُہت بدکاری کی جِس سے اُسے غُصّہ دِلایا۔ 5!اور اُس نے خُداوند کے گھر کے دونوں صحنوں میں سارے آسمانی لشکر کے لِئے مذبحے بنائے۔W '!اور اُس نے خُداوند کے گھر میں جِس کی بابت خُداوند نے فرمایا تھا کہ میرا نام یروشلیِم میں ہمیشہ رہے گا مذبحے بنائے۔kO!کیونکہ اُس نے اُن اُونچے مقاموں کو جِن کو اُس کے باپ حِزقیاہ نے ڈھایا تھا پِھر بنایا اور بعلِیم کے لِئے مذبحے بنائے اور یسِیرتیں تیّار کِیں اور سارے آسمانی لشکر کو سِجدہ کِیا اور اُن کی پرستِش کی۔!اور اُس نے اُن قَوموں کے نفرت انگیز کاموں کے مُطابِق جِن کو خُداوند نے بنی اِسرائیل کے آگے سے دفع کِیا تھا وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں بُرا تھا۔! =!منسّی بارہ برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے یروشلیِم میں پچپن برس سلطنت کی۔#? !اور حِزقیاہ اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور اُنہوں نے اُسے بنی داؤُد کی قبروں کی چڑھائی پر دفن کِیا اور سارے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے سب باشِندوں نے اُس کی مَوت پر اُس کی تعظِیم کی اور اُس کا بیٹا منسّی اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔ اور حِزقیاہ کے باقی کام اور اُس کے نیک اعمال آمُوص کے بیٹے یسعیا ہ نبی کی رویا میں اور یہُودا ہ اور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں۔# تَو بھی بابل کے امِیروں کے مُعاملہ میں جِنہوں نے اپنے ایلچی اُس کے پاس بھیجے تاکہ اُس مُعجِزہ کا حال جو اُس مُلک میں کِیا گیا تھا دریافت کریں خُدا نے اُسے آزمانے کے لِئے چھوڑ دِیا تاکہ معلُوم کرے کہ اُس کے دِل میں کیا ہے۔.U اِسی حِزقیاہ نے جیحُو ن کے پانی کے اُوپر کے سوتے کو بند کر دِیا اور اُسے داؤُد کے شہر کے مغرِب کی طرف سِیدھا پُہنچایا اور حِزقیا ہ اپنے سارے کام میں کامیاب ہُؤا۔yk اِس کے علاوہ اُس نے اپنے لِئے شہر بسائے اور بھیڑ بکریوں اور گائے بَیلوں کو کثرت سے مُہیّا کِیا کیونکہ خُدا نے اُسے بُہت مال بخشا تھا۔X) اور اناج اور مَے اور تیل کے لِئے انبار خانے اور سب قِسم کے جانوروں کے لِئے تھان اور بھیڑ بکریوں کے لِئے باڑے بنائے۔+ اور حِزقیاہ کی دَولت اور عِزّت نِہایت فراوان تھی اور اُس نے چاندی اور سونے اور جواہِر اور مصالِح اور ڈھالوں اور سب طرح کی قِیمتی چِیزوں کے لِئے خزانے۔~! تب حِزقیاہ اور یروشلیِم کے باشِندوں نے اپنے دِل کے غرُور کے بدلے خاکساری اِختیار کی ۔ سو حِزقیا ہ کے دِنوں میں خُداوند کا غضب اُن پر نازِل نہ ہُؤا۔$}A لیکن حِزقیاہ نے اُس اِحسان کے لائِق جو اُس پر کِیا گیا عمل نہ کِیا کیونکہ اُس کے دِل میں گھمنڈ سما گیا اِس لئِے اُس پر اور یہُودا ہ اور یروشلیِم پر غضب بھڑکا۔| اُن دِنوں میں حِزقیاہ اَیسا بِیمار پڑا کہ مَرنے کے قرِیب ہو گیا اور اُس نے خُداوند سے دُعا کی تب اُس نے اُس سے باتیں کِیں اور اُسے ایک نِشان دِیا۔){K اور بُہت لوگ یروشلیِم میں خُداوند کے لِئے ہدئے اور شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کے لِئے قِیمتی چِیزیں لائے یہاں تک کہ وہ اُس وقت سے سب قَوموں کی نظر میں مُمتاز ہو گیا۔z یُوں خُداوند نے حِزقیاہ کو اور یروشلیِم کے باشِندوں کو شاہِ اسُور سنحیرِب کے ہاتھ سے اور اَور سبھوں کے ہاتھ سے بچایا اور ہر طرف اُن کی رہنُمائی کی۔tya اور خُداوند نے ایک فرِشتہ کو بھیجا جِس نے شاہِ اسُور کے لشکر میں سب زبردست سُورماؤں اور پیشواؤں اور سرداروں کو ہلاک کر ڈالا ۔ پس وہ شرمِندہ ہو کر اپنے مُلک کو لَوٹا اور جب وہ اپنے دیوتا کے مندِر میں گیا تو اُن ہی نے جو اُس کے صُلب سے نِکلے تھے اُسے وہِیں تلوار سے قتل کِیا۔1x[ اِسی سبب سے حِزقیاہ بادشاہ اور آمُوص کے بیٹے یسعیا ہ نبی نے دُعا کی اور آسمان کی طرف چِلاّئے۔Pw اور اُنہوں نے یروشلیِم کے خُدا کا ذِکر زمِین کی قَوموں کے معبُودوں کی طرح کِیا جو آدمِیوں کے ہاتھ کی صنعت ہیں۔;vo اور اُنہوں نے بڑی آواز سے پُکار کر یہُودیوں کی زُبان میں یروشلیِم کے لوگوں کو جو دِیوار پر تھے یہ باتیں کہہ سُنائِیں تاکہ اُن کو ڈرائیں اور پریشان کریں اور شہر کو لے لیں۔vue اور اُس نے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی اِہانت کرنے اور اُس کے حق میں کُفر بکنے کے لِئے اِس مضمُون کے خط بھی لِکھے کہ جَیسے اَور مُلکوں کی قَوموں کے معبُودوں نے اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے نہیں بچایا ہے وَیسے ہی حِزقیاہ کا معبُود بھی اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے نہیں بچا سکے گا۔Bt} اور اُس کے نَوکروں نے خُداوند خُدا کے خِلاف اور اُس کے بندہ حِزقیاہ کے خِلاف بُہت سی اَور باتیں کہِیں۔Js پس حِزقیاہ تُم کو فریب نہ دینے پائے اور نہ اِس طَور پر بہکائے اور نہ تُم اُس کا یقِین کرو کیونکہ کِسی قَوم یا مملکت کا دیوتا اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے اور میرے باپ دادا کے ہاتھ سے بچا نہیں سکا تو کِتنا کم تُمہارا معبُود تُم کو میرے ہاتھ سے بچا سکے گا۔Gr جِن قَوموں کو میرے باپ دادا نے بِالکُل ہلاک کر ڈالا اُن کے معبُودوں میں کَون اَیسا نِکلا جو اپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے بچا سکا کہ تُمہارا معبُود تُم کو میرے ہاتھ سے بچا سکے گا؟۔Gq کیا تُم نہیں جانتے کہ مَیں نے اور میرے باپ دادا نے اَور مُلکوں کے سب لوگوں سے کیا کیا کِیا ہے؟ کیا اُن مُمالِک کی قَوموں کے معبُود اپنے مُلک کو کِسی طرح سے میرے ہاتھ سے بچا سکے؟۔7pg کیا اِسی حِزقیاہ نے اُس کے اُونچے مقاموں اور مذبحوں کو دُور کر کے یہُودا ہ اور یروشلیِم کو حُکم نہیں دِیا کہ تُم ایک ہی مذبح کے آگے سِجدہ کرنا اور اُسی پر بخُور جلانا؟۔o کیا حِزقیا ہ تُم کو قحط اور پیاس کی مَوت کے حوالہ کرنے کو تُم کو نہیں بہکا رہا ہے کہ خُداوند ہمارا خُدا ہم کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے بچا لے گا؟۔Kn شاہِ اسُور سنحیرِ ب یُوں فرماتا ہے کہ تُمہارا کِس پر بھروسا ہے کہ تُم یروشلیِم میں مُحاصرہ کو جھیل رہے ہو؟۔sm_ اُس کے بعد شاہِ اسُور سنحیرِ ب نے جو اپنے سارے لشکر کے ساتھ لکِیس کے مُقابِل پڑا تھا اپنے نَوکر یروشلیِم کو شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کے پاس اور تمام یہُودا ہ کے پاس جو یروشلیِم میں تھے یہ کہنے کو بھیجے کہ۔,lQ اُس کے ساتھ بشر کا ہاتھ ہے لیکن ہمارے ساتھ خُداوند ہمارا خُدا ہے کہ ہماری مدد کرے اور ہماری لڑائیاں لڑے ۔ سو لوگوں نے شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کی باتوں پر تکیہ کِیا۔8ki ہِمّت باندھو اور حَوصلہ رکھّو اور اسُور کے بادشاہ اور اُس کے ساتھ کے سارے انبوہ کے سبب سے نہ ڈرو نہ ہِراسان ہو کیونکہ وہ جو ہمارے ساتھ ہے اُس سے بڑا ہے جو اُس کے ساتھ ہے۔j اور اُس نے لوگوں پر سرلشکر ٹھہرائے اور شہر کے پھاٹک کے پاس کے مَیدان میں اُن کو اپنے پاس اِکٹّھا کِیا اور اُن سے ہِمّت افزائی کی باتیں کِیں اور کہا۔i! اور اُس نے ہِمّت باندھی اور ساری دِیوار کو جو ٹُوٹی تھی بنایا اور اُسے بُرجوں کے برابر اُونچا کِیا اور باہر سے ایک دُوسری دِیوار اُٹھائی اور داؤُد کے شہر میں مِلّو کو مضبُوط کِیا اور بُہت سے ہتھیار اور ڈھالیں بنائِیں۔ h9 اور بُہت لوگ جمع ہُوئے اور سب چشموں کو اور اُس ندی کو جو اُس سرزمِین کے بِیچ بہتی تھی یہ کہہ کر بند کر دِیا کہ اسُور کے بادشاہ آ کر بُہت سا پانی کیوں پائیں؟۔wgg تو اُس نے اپنے سرداروں اور بہادُروں کے ساتھ مشورت کی کہ اُن چشموں کے پانی کو جو شہر سے باہر تھے بند کر دے اور اُنہوں نے اُس کی مدد کی۔f' جب حِزقیاہ نے دیکھا کہ سنحیرِ ب آیا ہے اور اُس کا اِرادہ ہے کہ یروشلیِم سے لڑے۔Be  اِن باتوں اور اِس اِیمانداری کے بعد شاہِ اسُور سنحیرِ ب چڑھ آیا اور یہُودا ہ میں داخِل ہُؤا اور فصِیل دار شہروں کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور اُن کو اپنے قبضہ میں لانا چاہا۔-dSاور خُدا کے گھر کی خِدمت اور شرِیعت اور احکام کے اِعتبار سے جِس جِس کام کو اُس نے اپنے خُدا کا طالِب ہونے کے لِئے کِیا اُسے اپنے سارے دِل سے کِیا اور کامیاب ہُؤا۔gcGسو حِزقیاہ نے سارے یہُودا ہ میں اَیسا ہی کِیا اور جو کُچھ خُداوند اُس کے خُدا کی نظر میں بھلا اور راست اور حق تھا وُہی کِیا۔Zb-اور بنی ہارُون کے کاہِنوں کے لِئے بھی جو شہر بہ شہر اپنے شہروں کے گِرد و نواح کے کھیتوں میں تھے کئی مَرد جِن کے نام بتا دِئے گئے تھے مُقرّر ہُوئے کہ کاہِنوں کے سب مَردوں کو اور اُن سبھوں کو جو لاویوں کے درمِیان نسب نامہ کے مُطابِق شُمار کِئے گئے تھے حِصّہ دیں۔kaOاور اُن کو جو ساری جماعت میں سے اپنے اپنے بال بچّوں اور بِیویوں اور بیٹوں اور بیٹیوں کے نسب نامہ کے مُطابِق شُمار کِئے گئے کیونکہ اپنے اپنے مُقرّرہ کام پر وہ اپنے آپ کو تقدُّس کے لِئے پاک کرتے تھے۔_`7اور اُن کو بھی جو اپنے اپنے آبائی خاندان کے مُوافِق کاہِنوں کے نسب نامہ میں شُمار کِئے گئے اور اُن لاویوں کو جو بِیس برس کے اور اُس سے اُوپر تھے اور اپنے اپنے فرِیق کی باری پر خِدمت کرتے تھے۔R_اور اِن کے عِلاوہ اُن کو بھی دیں جو تِین برس کی عُمر سے اور اُس سے اُوپر اُوپر مَردوں کے نسب نامہ میں شُمار کِئے گئے یعنی اُن کو جو اپنے اپنے فرِیق کی بارِیوں پراپنے اپنے ذِمّہ کی خِدمت کو ہر روز کے فرض کے مُطابِق انجام دینے کو خُداوند کے گھر میں جاتے تھے۔w^gاور اُس کے ماتحت عدن اورمِنیمِین اور یشُو ع اور سمعیا ہ اور امریا ہ اورسکنیا ہ کاہِنوں کے شہروں میں اِس عُہدہ پر مُقرّر تھے کہ اپنے بھائیوں کو کیا بڑے کیا چھوٹے اُن کے فرِیقوں کے مُوافِق حِصّہ دِیا کریں۔]'اور مشرِقی پھاٹک کا دربان یِمنہ لاوی کا بیٹا قور ے خُدا کی رضا کی قُربانیوں پر مُقرّر تھا تاکہ خُداوند کے ہدیوں اور پاکترِین چِیزوں کو بانٹ دِیا کرے۔ \9 اور یحیئیل اور عززیا ہ اورنحات اور عساہیل اور یرِیمو ت اور یُوز بد اور اِلی ایل اور اِسماکیا ہ اور محت اور بِنایا ہ حِزقیاہ بادشاہ اور خُدا کے گھر کے سردار عزریا ہ کے حُکم سے کنعنیا ہ اور اُس کے بھائی سِمعی کے ماتحت پیشکار تھے۔[# اور وہ ہدئے اور وہ دَہ یکیاں اور مُقدّس کی ہُوئی چِیزیں دِیانت داری سے لاتے رہے اور اُن پر کنعنیا ہ لاوی مُختار تھا اور اُس کا بھائی سِمعی نائِب تھا۔?Zw تب حِزقیاہ نے حُکم کِیا کہ خُداوند کے گھر میں کو ٹھرِیاں تیّار کریں ۔ سو اُنہوں نے اُن کو تیّار کِیا۔^Y5 تب سردار کاہِن عزریا ہ نے جو صدُو ق کے خاندان کا تھا اُسے جواب دِیا کہ جب سے لوگوں نے خُداوند کے گھر میں ہدئے لانا شرُوع کِیا تب سے ہم کھاتے رہے اور ہم کو کافی مِلا اور بُہت بچ رہا ہے کیونکہ خُداوند نے اپنے لوگوں کو برکت بخشی ہے اور وُہی بچا ہُؤا یہ بڑا انبار ہے۔X اور حِزقیاہ نے کاہِنوں اور لاویوں سے اُن ڈھیروں کے بارے میں پُوچھا۔>Wuجب حِزقیاہ اور سرداروں نے آ کر ڈھیروں کو دیکھا تو خُداوند کو اور اُس کی قَوم اِسرائیل کو مُبارک کہا۔ V9اُنہوں نے تِیسرے مہِینے میں ڈھیر لگانا شرُوع کِیا اور ساتویں مہِینے میں تمام کِیا۔5Ucاور بنی اِسرائیل اور یہُودا ہ جو یہُودا ہ کے شہروں میں رہتے تھے وہ بھی بَیلوں اور بھیڑ بکریوں کا دسواں حِصّہ اور اُن مُقدّ س چِیزوں کا دسواں حِصّہ جو خُداوند اُن کے خُدا کے لِئے مُقدّس کی گئی تِھیں لائے اور اُن کو ڈھیر ڈھیر کر کے لگا دِیا۔3T_اِس فرمان کے جاری ہوتے ہی بنی اِسرائیل اناج اور مَے اور تیل اور شہد اور کھیت کی سب پَیداوار کے پہلے پَھل بُہتات سے دینے اور سب چِیزوں کا دسواں حِصّہ کثرت سے لانے لگے۔ y~v|{wyxxvtsrqoLmlljigf$ddKbub`^]r\uZYIXWW&VuUTMS'RvQPHO+MM)L JI9HFEDBB@?<;C98{7 543211>0H/---d-.,,U,+++s+****~*+))))S)(((t(''t'&'&&f&.%%|%/$$`$ ##7"!!!D h 6h,| H;N}] H ,OyRM سو وہ باہم نَوبت بہ نَوبت خُداوند کی سِتایش اور شُکرگُذاری میں گا گا کر کہنے لگے کہ وہ بھلا ہے کیونکہ اُس کی رحمت ہمیشہ اِسرائیل پر ہے ۔ جب وہ خُداوند کی سِتایش کر رہے تھے تو سب لوگوں نے بُلند آواز سے نعرہ مارا اِس لِئے کہ خُداوند کے گھر کی بُنیاد پڑی تھی۔iBاُن کے گھوڑے سات سَو چھتِّیس ۔ اُن کے خچّر دو سَو پَینتالِیس۔={Aاِن کے عِلاوہ اُن کے غُلاموں اور لَونڈیوں کا شُمارسات ہزار تِین سَو سَینتِیس تھا اور اُن کے ساتھ دو سَوگانے والے اور گانے والِیاں تِھیں۔h<I@ساری جماعت مِل کر بیالِیس ہزار تِین سَو ساٹھ کی تھی۔e;C?اور حاکِم نے اُن سے کہا کہ جب تک کوئی کاہِن اُورِیم وتمِّیم لِئے ہُوئے نہ اُٹھے تب تک وہ پاکترِین چِیزوں میں سے نہ کھائیں۔:>اُنہوں نے اپنی سند اُن کے درمِیان جو نسب ناموں کے مُطابِق گِنے گئے تھے ڈُھونڈی پر نہ پائی ۔ اِس لِئے وہ ناپاک سمجھے گئے اور کہانت سے خارِج ہُوئے۔9=اور کاہِنوں کی اَولاد میں سے بنی حبایاہ ۔ بنی ہقوص۔ بنی برزِلّی جِس نے جِلعادی برزِ لّی کی بیٹیوں میں سے ایک کو بیاہ لِیا اور اُن کے نام سے کہلایا۔o8W<یعنی بنی دِلایاہ ۔ بنی طُوبیاہ ۔ بنی نقُودا چھ سَو باون۔47a;اور جو لوگ تل ملح اور تل حرسا اور کرُو ب اور ادّان اور امِیر سے گئے تھے سو یہ ہیں پر یہ لوگ اپنے اپنے آبائی خاندان اور نسل کا پتا نہیں دے سکے کہ اِسرائیل کے ہیں یا نہیں۔u6c:سب نتنیِم اور سُلیما ن کے خادِموں کی اَولاد تِین سَو بانوے۔i5K9بنی سفطیاہ ۔ بنی خطِّیل۔ بنی فُوکرت ضبائِم۔ بنی امی۔I4 8بنی یعلہ ۔ بنی درقُون ۔ بنی جِدّیل۔3y7سُلیما ن کے خادِموں کی اَولاد بنی سُوطی ۔ بنی حسُوفرت بنی فرُودا۔32a6بنی نضیاح ۔ بنی خطِیفا۔I1 5بنی برقوُس ۔ بنی سِیسرا ۔ بنی تامح۔I0 4بنی بضلُوت ۔ بنی محِیدا ۔ بنی حرشا۔F/3بنی بقبوق بنی حقُوفا۔بنی حرحُور۔R.2بنی اسناہ ۔ بنی معُونِیم ۔ بنی نفی سِیم۔E-1بنی عُزّا ۔ بنی فاسیخ ۔ بنی بسَی۔I, 0بنی رصین ۔ بنی نقُّودا ۔ بنی جزّام۔G+/بنی جِدّیل ۔ بنی جحر ۔ بنی رَآیاہ۔B*.بنی حجاب ۔ بنی شملَی ۔ بنی حنان۔J) -بنی لِبانہ ۔ بنی حجابہ۔ بنی عقُّوب۔B(,بنی قروس ۔ بنی سیعہا ۔ بنی فدون۔g'G+اورنتنیِم میں سے بنی ضیحا ۔ بنی حسُوفا ۔بنی طبعُوت۔c&?*دربانوں کی نسل میں سے بنی سلُوم ۔ بنی آطِیر ۔ بنی طلمُون ۔ بنی عقُّوب ۔ بنی خطِیطا ۔ بنی سوبی سب مِل کر ایک سَو اُنتالِیس۔Z%-)گانے والوں میں سے بنی آسف ایک سَو اٹّھائِیس۔$)(اور لاویوں یعنی ہُوداویا ہ کی نسل میں سے یشُو ع اور قدمی ایل کی اَولاد چَوہتّر۔7#i'بنی حارِم ایک ہزار ستّرہ۔P"&بنی فشحُور ایک ہزار دو سَو سَینتالِیس۔7!i%بنی اِمّیر ایک ہزار باون۔ $پِھر کاہِنوں یعنی یشُو ع کے خاندان میں سے یدعیا ہ کی اَولاد نَو سَو تِہتّر۔J #سناآ ہ کے لوگ تِین ہزار چھ سَو تِیس۔I "یریحُو کے لوگ تِین سَو پَینتالِیس۔c?!لود اور حادِید اور اونو کی اَولاد سات سَو پچِّیس۔5e بنی حارِم تِین سَو بِیس۔]3دُوسرے عَیلا م کی اَولاد ایک ہزار دو سَو چوّن۔7iبنی مجبِیس ایک سَو چھپّن۔#Aبنی نبُو باون۔Kبَیت ایل اورعی کے لوگ دو سَو تیئِیس۔<sاہلِ مِکما س ایک سَو بائِیس۔Kرامہ اور جِبع کے لوگ چھ سَو اِکِیّس۔pYقریت عریم اور کفر ہ اور بیرو ت کے لوگ سات سَو تَینتالِیس۔-Uبنی عزماوت بیالِیس۔?yاہلِ عنتوت ایک سَو اٹھّائِیس۔+Qاہلِ نطُوفہ چھپّن۔<sبنی بَیت لحم ایک سَو تیئِیس۔+Qبنی جِبّار پچانوے۔7iبنی حاشُوم دو سَو تیئِیس۔3aبنی یُورہ ایک سَو بارہ۔7 iبنی بضَی تِین سَو تیئِیس۔P بنی اِطیر حزقیاہ کے گھرانے کے اٹھانوے۔1 ]بنی عدین چار سَو چوّن۔5 eبنی بِگوی دو ہزار چھپّن۔= u بنی ادُونقام چھ سَو چھیاسٹھ۔F بنی عزجاد ایک ہزار دو سَو بائِیس۔3a بنی ببئی چھ سَو تیئِیس۔5e بنی بانی چھ سَو بیالِیس۔1] بنی زکّی سات سَو ساٹھ۔=uبنی زتُّو نو سَو پَینتالِیس۔Dبنی عَیلام ایک ہزار دو سَو چوّن۔بنی پخت موآب جو یشُو ع اور یوآ ب کی اَولاد میں سے تھے دو ہزار آٹھ سَو بارہ۔3aبنی آرخ سات سَو پچھتّر۔9mبنی سفطیاہ تِین سَو بہتّر۔Fبنی پرعُوس دو ہزار ایک سَو بہتّر۔$~Aوہ زرُبّا بل ۔ یشُو ع ۔ نحمیا ہ ۔ سِرا یا ۔ رعلایا ہ۔ مرد کی ۔ بِلشا ن ۔ مِسفار ۔ بِگوَ ی ۔ رحُو م اوربعنہ کے ساتھ آئے ۔ اِسرائیلی قَوم کے مَردوں کا یہ شُمار ہے۔3} aمُلک کے جِن لوگوں کو شاہِ بابل نبُوکد نضر بابل کو لے گیا تھا اُن اسِیروں کی اسِیری میں سے وہ جو نِکل آئے اور یروشلیِم اور یہُودا ہ میں اپنے اپنے شہر کوواپس آئے یہ ہیں۔r| _ سونے اور چاندی کے کُل ظرُوف پانچ ہزار چار سَو تھے۔ شیس بضّر اِن سبھوں کو جب اسِیری کے لوگ بابل سے یروشلیِم کو پُہنچائے گئے لے آیا۔<{ s اور سونے کے تِیس پیالے اور چاندی کے دُوسری قِسم کے چار سَو دس پِیالے اور اَور قِسم کے برتن ایک ہزار۔3z a اور اُن کی گِنتی یہ ہے۔ سونے کی تِیس تھالِیاں اورچاندی کی ہزار تھالِیاں اور اُنتِیس چُھرِیاں۔[y 1اِن ہی کو شاہِ فارِ س خورس نے خزانچی مِتردا ت کے ہاتھ سے نِکلوایا اور اُن کو گِن کر یہُودا ہ کے امِیرشیس بضّر کو دِیا۔x اور خورس بادشاہ نے بھی خُداوند کے گھر کے اُن برتنوں کو نِکلوایا جِن کو نبُوکد نضر یروشلیِم سے لے آیا تھااور اپنے دیوتاؤں کے مندِر میں رکھّا تھا۔)w Mاور اُن سبھوں نے جو اُن کے پڑوس میں تھے عِلاوہ اُن سب چِیزوں کے جو خُوشی سے دی گئِیں چاندی کے برتنوں اورسونے اور اسباب اور مواشی اور قِیمتی اشیا سے اُن کی مددکی۔3v aتب یہُودا ہ اور بِنیمِین کے آبائی خاندانوں کے سرداراور کاہِن اور لاوی اور وہ سب جِن کے دِل کو خُدا نے اُبھارا اُٹھے کہ جا کر خُداوند کا گھر جو یروشلیِم میں ہے بنائیں۔lu Sاور جو کوئی کِسی جگہ جہاں اُس نے قیام کِیا باقی رہاہو تو اُسی جگہ کے لوگ چاندی اور سونے اور مال اور مواشی سے اُس کی مدد کریں اور عِلاوہ اِس کے وہ خُدا کے گھر کے لِئے جویروشلیِم میں ہے رضا کے ہدئے دیں۔kt Qپس تُمہارے درمِیان جو کوئی اُس کی ساری قَوم میں سے ہو اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہو اور وہ یروشلیِم کو جو یہُودا ہ میں ہے جائے اور خُداوند اِسرائیل کے خُداکا گھر جو یروشلیِم میں ہے بنائے (خُدا وُہی ہے)۔Us %شاہِ فارس خورس یُوں فرماتا ہے کہ خُداوند آسمان کے خُدا نے زمِین کی سب مملکتیں مُجھے بخشی ہیں اور مُجھے تاکِید کی ہے کہ مَیں یروشلیِم میں جو یہُودا ہ میں ہے اُس کے لِئے ایک مسکن بناؤُں۔'r Kاور شاہِ فار س خورس کی سلطنت کے پہلے سال میں اِس لِئے کہ خُداوند کا کلام جو یرمیا ہ کی زُبانی آیا تھا پُوراہو خُداوند نے شاہِ فارس خورس کا دِل اُبھارا ۔ سواُس نے اپنی تمام مملکت میں مُنادی کرائی اور اِس مضمُون کا فرمان بھی لِکھا کہ۔(qI$شاہِ فار س خور س یُوں فرماتا ہے کہ خُداوند آسمان کے خُدا نے زمِین کی سب مملکتیں مُجھے بخشی ہیں اور اُس نے مُجھ کو تاکِید کی ہے کہ مَیں یروشلیِم میں جو یہُودا ہ میں ہے اُس کے لِئے ایک مسکن بناؤں پس تُمہارے درمِیان جو کوئی اُس کی ساری قَوم میں سے ہو خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہو اور وہ روانہ ہو جائے۔&pE$اور شاہِ فار س خور س کی سلطنت کے پہلے سال اِس لئِے کہ خُداوند کا کلام جو یرمیا ہ کی زُبانی آیا تھا پُورا ہو خُداوند نے شاہِ فار س خور س کا دِل اُبھارا سو اُس نے اپنی ساری مملکت میں مُنادی کروائی اور اِس مضمُون کا فرمان بھی لِکھا کہ۔8oi$تاکہ خُداوند کا وہ کلام جو یرمیا ہ کی زُبانی آیا تھا پُورا ہو کہ مُلک اپنے سبتوں کاآرام پا لے کیونکہ جب تک وہ سُنسان پڑا رہا تب تک یعنی ستّر برس تک اُسے سبت کا آرام مِلا۔nnU$اور جو تلوار سے بچے وہ اُن کو بابل کو لے گیا اور وہاں وہ اُس کے اور اُس کے بیٹوں کے غُلام رہے جب تک فار س کی سلطنت شرُوع نہ ہُوئی۔ m $اور اُنہوں نے خُدا کے گھر کو جلا دِیا اور یروشلیِم کی فصِیل ڈھا دی اور اُس کے تمام محلّ آگ سے جلا دِئے اور اُس کے سب قِیمتی ظرُوف کو برباد کِیا۔}ls$اور خُدا کے گھر کے سب ظرُوف کیا بڑے کیا چھوٹے اور خُداوند کے گھر کے خزانے اور بادشاہ اور اُس کے سرداروں کے خزانے یہ سب وہ بابل کو لے گیا۔0kY$چُنانچہ وہ کسدیوں کے بادشاہ کو اُن پر چڑھا لایا جِس نے اُن کے مَقدِس کے گھر میں اُن کے جوانوں کو تلوار سے قتل کِیا اور اُس نے کیا جوان مَرد کیا کُنواری کیا بُڈّھا یا عُمر رسِیدہ کِسی پر ترس نہ کھایا ۔ اُس نے سب کو اُس کے ہاتھ میں دے دِیا۔aj;$لیکن اُنہوں نے خُدا کے پَیغمبروں کو ٹھٹّھوں میں اُڑایا اور اُس کی باتوں کو ناچِیز جانا اور اُس کے نبیوں کی ہنسی اُڑائی یہاں تک کہ خُداوند کا غضب اپنے لوگوں پر اَیسا بھڑکا کہ کوئی چارہ نہ رہا۔i/$اور خُداوند اُن کے باپ دادا کے خُدا نے اپنے پَیغمبروں کو اُن کے پاس بروقت بھیج بھیج کر پَیغام بھیجا کیونکہ اُسے اپنے لوگوں اور اپنے مسکن پر ترس آتا تھا۔ihK$اِس کے سِوا کاہِنوں کے سب سرداروں اور لوگوں نے اَور قَوموں کے سب نفرتی کاموں کے مُطابِق بڑی بدکارِیاں کِیں اور اُنہوں نے خُداوند کے گھر کو جِسے اُس نے یروشلیِم میں مُقدّس ٹھہرایا تھا ناپاک کِیا۔`g9$ اور اُس نے نبُوکد نضر بادشاہ سے بھی جِس نے اُسے خُدا کی قَسم کِھلائی تھی بغاوت کی بلکہ وہ گردن کش ہو گیا اور اُس نے اپنا دِل اَیسا سخت کر لِیا کہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا کی طرف رجُوع نہ لایا۔f/$ اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند اُس کے خُدا کی نظر میں بُرا تھا اور اُس نے یرمیا ہ نبی کے حضُور جِس نے خُداوند کے مُنہ کی باتیں اُس سے کہِیں عاجِزی نہ کی۔.eU$ صِدقیاہ اِکِّیس برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے گیارہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی۔Ld$ اور نئے سال کے شرُوع ہوتے ہی نبُوکد نضر بادشاہ نے اُسے خُداوند کے گھر کے نفِیس برتنوں کے ساتھ بابل کو بُلوا لِیا اور اُس کے بھائی صِدقیاہ کو یہُودا ہ اور یروشلیِم کا بادشاہ بنایا۔c+$ یہُویا کِین آٹھ برس کا تھا جب وہ سلطنت کرنے لگا اور اُس نے تِین مہِینے دس دِن یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس نے وُہی کِیا جو خُداوند کی نظر میں بُرا تھا۔jbM$اور یہُویقِیم کے باقی کام اور اُس کے نفرت انگیز اعمال اور جو کُچھ اُس میں پایا گیا وہ اِسرائیل اور یہُودا ہ کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلمبند ہیں اور اُس کا بیٹا یہُویا کِین اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔e" اور اُس نے اُن سب کو جو یروشلیِم اور بِنیمِین میں مَوجُود تھے اُس عہد میں شرِیک کِیا اور یروشلیِم کے باشِندوں نے خُدا اپنے باپ دادا کے خُدا کے عہد کے مُطابِق عمل کِیا۔A={"اور بادشاہ اپنی جگہ کھڑا ہُؤا اور خُداوند کے آگے عہد کِیا کہ وہ خُداوند کی پَیروی کرے گا اور اُس کے حُکموں اور اُس کی شہادتوں اور آئِین کو اپنے سارے دِل اور ساری جان سے مانے گا تاکہ اُس عہد کی اُن باتوں کو جو اُس کِتاب میں لِکھی تِھیں پُورا کرے۔<"اور بادشاہ اور سب اہلِ یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندے کاہِن اور لاوی اور سب لوگ کیا چھوٹے کیا بڑے خُداوند کے گھر کو گئے اور اُس نے جو عہد کی کِتاب خُداوند کے گھر میں مِلی تھی اُس کی سب باتیں اُن کو پڑھ سُنائِیں۔ x~)}|$z\xzwvuttrqponymckMjIi6hgfeeCdc9a`_^]\\ZYXW{V7USRQP]ONMLsJIIGSEDCoA@?>a=<::$87[55 44r4)3251'0/c.i-E,+G*)'&r%$#"" 4>5.!py 3 ccE?اور سونے کے بِیس پِیالے جو ہزار دِرہم کے تھے اورچوکھے چمکتے ہُوئے پِیتل کے دو برتن جو سونے کی طرح قِیمتی تھے تول کر دِئے۔?Dwمَیں ہی نے اُن کے ہاتھ میں ساڑھے چھ سو قِنطار چاندی اور سَو قِنطار چاندی کے برتن اور سَو قِنطار سونا۔DCاور اُن کو وہ چاندی سونا اور ظرُوف یعنی وہ ہدیہ جوہمارے خُدا کے گھر کے لِئے بادشاہ اور اُس کے وزِیروں اور امِیروں اور تمام اِسرائیل نے جو وہاں حاضِر تھے نذر کِیا تھا تول دِیا۔]B3تب مَیں نے سردار کاہِنوں میں سے بارہ کو یعنی سرِبیا ہ اور حسبیا ہ اور اُن کے ساتھ اُن کے بھائیوں میں سے دس کو الگ کِیا۔A+سو ہم نے روزہ رکھ کر اِس بات کے لِئے اپنے خُدا سے مِنّت کی اور اُس نے ہماری سُنی۔6@eکیونکہ مَیں نے شرم کے باعِث بادشاہ سے سپاہِیوں کے جتھے اور سواروں کے لِئے درخواست نہ کی تھی تاکہ وہ راہ میں دُشمن کے مُقابلہ میں ہماری مدد کریں کیونکہ ہم نے بادشاہ سے کہا تھا کہ ہمارے خُدا کا ہاتھ بھلائی کے لِئے اُن سب کے ساتھ ہے جو اُس کے طالِب ہیں اور اُس کا زور اور قہر اُن سب کے خِلاف ہے جو اُسے ترک کرتے ہیں۔+?Oتب مَیں نے اہاوا کے دریا پر روزہ کی مُنادی کرائی تاکہ ہم اپنے خُدا کے حضُور اُس سے اپنے اور اپنے بال بچّوں اور اپنے مال کے لِئے سِیدھی راہ طلب کرنے کو فروتن بنیں۔>+اور نتنِیم میں سے جِن کو داؤُد اور امِیروں نے لاویوں کی خِدمت کے لِئے مُقرّر کِیا تھا دو سَو بِیس نتنیِم کو لے آئے ۔ اِن سبھوں کے نام بتا دِئے گئے تھے۔]=3اور حسبیا ہ کو اور اُس کے ساتھ بنی مراری میں سے یسعیا ہ کو اور اُس کے بھائیوں اور اُن کے بیٹوں کو یعنی بِیس آدمِیوں کو۔e<Cاور چُونکہ ہمارے خُدا کی شفقت کا ہاتھ ہم پر تھا اِس لِئے وہ محلی بِن لاوی بِن اِسرائیل کی اَولاد میں سے ایک دانِش مند شخص کو اور سرِبیا ہ کو اور اُس کے بیٹوں اور بھائیوں یعنی اٹّھارہ آدمِیوں کو۔;اور مَیں نے اُن کو کسِیفیا نام ایک مقام میں اِدُّو سردار کے پاس بھیجا اور جو کُچھ اُن کو اِدُّو اور اُس کے بھائیوں نتنیِم سے کسیِفیا میں کہنا تھا بتایا کہ وہ ہمارے خُدا کے گھر کے لِئے خِدمت کرنے والے ہمارے پاس لے آئیں۔G:تب مَیں نے الِیعزر اور ارِیئیل اورسمعیا ہ اوراِلناتن اور یرِیب اور اِلناتن اور ناتن اورزکر یاہ اور مسلاّ م کو جو رئِیس تھے اور یُویرِ یب اور اِلناتن کو جو مُعلِّم تھے بُلوایا۔c9?پِھر مَیں نے اُن کو اُس دریا کے پاس جو اہاوا کی سِمت کو بہتا ہے اِکٹّھا کِیا اور وہاں ہم تِین دِن خَیموں میں رہے اور مَیں نے لوگوں اور کاہِنوں کا مُلاحظہ کِیا پر بنی لاوی میں سے کِسی کو نہ پایا۔8wاور بنی بِگوَی میں سے عُوطی اور زبُّود اور اُن کے ساتھ ستّر مَرد۔_77 اور بنی ادُونِقام میں سے جو سب سے پِیچھے گئے اُن کے نام یہ ہیں الیفلط اور یعی ایل اور سمعیا ہ اور اُن کے ساتھ ساٹھ مَرد۔6 اور بنی عزجاد میں سے یُوحنا ن بِن ہقّاطا ن اوراُس کے ساتھ ایک سَو دس مَرد۔5} اور بنی ببَی میں سے زکریا ہ بِن ببَی اور اُس کے ساتھ اٹھائِیس مَرد۔4 اور بنی سلُومِیت میں سے یُوسفیا ہ کا بیٹا اور اُس کے ساتھ ایک سَو ساٹھ مَرد۔3 اور بنی یوآب میں سے عبد یاہ بِن یحی ایل اور اُس کے ساتھ دو سَو اٹھّارہ مَرد۔2اور بنی سفطیاہ میں سے زبدیا ہ بِن مِیکاایل اوراُس کے ساتھ اسّی مَرد۔1yاور بنی عیلام میں سے یسعیا ہ بِن عتلیا ہ اوراُس کے ساتھ ستّر مَرد۔y0kاور بنی عدِین میں سے عبد بِن یُونتن اور اُس کے ساتھ پچاس مَرد۔/اور بنی سِکنیاہ میں سے یحزی ایل کا بیٹا اور اُس کے ساتھ تِین سَو مَرد۔ .بنی پخت موآب میں سے اِلیہُو عینی بِن زراخیا ہ اوراُس کے ساتھ دو سَو مَرد۔Q-بنی سِکنیاہ کی نسل کے بنی پرعُوص میں سے زکر یاہ اور اُس کے ساتھ ڈیڑھ سَو مَرد نسب نامہ کی رُو سے گِنے ہُوئے تھے۔,7بنی فِینحاس میں سے جَیر سوم ۔ بنی اِتمر میں سے دانی ایل ۔ بنی داؤُد میں سے حطُّو ش۔r+ _ارتخششتا بادشاہ کے دَورِ سلطنت میں جو لوگ میرے ساتھ بابل سے نِکلے اُن کے آبائی خاندانوں کے سردار یہ ہیں اور اُن کا نسب نامہ یہ ہے۔C*اور بادشاہ اور اُس کے مُشِیروں کے حضُور اور بادشاہ کے سب عالی قدر سرداروں کے آگے اپنی رحمت مُجھ پر کی اور مَیں نے خُداوند اپنے خُدا کے ہاتھ سے جو مُجھ پرتھا تقوِیّت پائی اور مَیں نے اِسرائیل میں سے خاص لوگوں کو اِکٹّھا کِیا کہ وہ میرے ہمراہ چلیں۔p)Yخُداوند ہمارے باپ دادا کا خُدا مُبارک ہو جِس نے یہ بات بادشاہ کے دِل میں ڈالی کہ خُداوند کے گھر کو جویروشلیِم میں ہے آراستہ کرے۔ (9اور جو کوئی تیرے خُدا کی شرِیعت پر اور بادشاہ کے فرمان پر عمل نہ کرے اُس کو بِلا توقُّف قانُونی سزا دی جائے ۔ خواہ مَوت یا جلاوطنی یا مال کی ضبطی یا قَیدکی۔')اور اَے عزرا تُو اپنے خُدا کی اُس دانِش کے مُطابِق جو تُجھ کو عِنایت ہُوئی حاکِموں اور قاضِیوں کو مُقرّرکر تاکہ دریا پار کے سب لوگوں کا جو تیرے خُدا کی شرِیعت کو جانتے ہیں اِنصاف کریں اور تُم اُس کو جو نہ جانتا ہو سِکھاؤ۔G&اور تُم کو ہم آگاہ کرتے ہیں کہ کاہِنوں اور لاویوں اور گانے والوں اور دربانوں اور نتنیِم اور خُدا کے اِس گھر کے خادِموں میں سے کِسی پر خِراج چُنگی یا محصُول لگانا جائِز نہ ہو گا۔%'جو کُچھ آسمان کے خُدا نے حُکم کِیا ہے سو ٹِھیک وَیسا ہی آسمان کے خُدا کے گھر کے لِئے کِیا جائے کیونکہ بادشاہ اور شاہزادوں کی مملکت پر غضب کیوں بھڑکے؟۔1$[یعنی سَو قِنطار چاندی اور سَو کُر گیہُوں اور سَوبَت مَے اور سَو بَت تیل تک اور نمک بے اندازہ۔.#Uاور مَیں ارتخششتا بادشاہ خود دریا پار کے سب خزانچیوں کو حُکم کرتا ہُوں کہ جو کُچھ عزرا کاہِن آسمان کے خُدا کی شرِیعت کا فقِیہ تُم سے چاہے وہ بِلاتوقُّف کِیا جائے۔2"]اور جو کُچھ اَور تیرے خُدا کے گھر کے لِئے ضرُوری ہو جو تُجھے دینا پڑے اُسے شاہی خزانہ سے دینا۔M!اور جو برتن تُجھے تیرے خُدا کے گھر کی عِبادت کے لِئے سونپے جاتے ہیں اُن کو یروشلیِم کے خُدا کے حضُور دے دینا۔k Oاور تُجھے اور تیرے بھائِیوں کو باقی چاندی سونے کے ساتھ جو کُچھ کرنا مُناسِب معلُوم ہو وُہی اپنے خُداکی مرضی کے مُطابِق کرنا۔a;اِس لِئے اُس رُوپے سے بَیل اور مینڈھے اور حلوان اوراُن کی نذر کی قُربانیاں اور اُن کے تپاون کی چِیزیں تُوبڑی کوشِش سے خرِیدنا اور اُن کو اپنے خُدا کے گھر کے مذبح پر جو یروشلیِم میں ہے چڑھانا۔9kاور جِس قدر چاندی سونا بابل کے سارے صُوبہ سے تُجھے مِلے گا اور جو خُوشی کے ہدئے لوگ اور کاہِن اپنے خُداکے گھر کے لِئے جو یروشلیِم میں ہے اپنی خُوشی سے دیں اُن کو لے جائے۔zmاور جو چاندی اور سونا بادشاہ اور اُس کے مُشِیروں نے اِسرائیل کے خُدا کو جِس کا مسکن یروشلیِم میں ہے اپنی خُوشی سے نذر کِیا ہے لے جائے۔1[چُونکہ تُو بادشاہ اور اُس کے ساتوں مُشِیروں کی طرف سے بھیجا جاتا ہے تاکہ اپنے خُدا کی شرِیعت کے مُطابِق جو تیرے ہاتھ میں ہے یہُودا ہ اور یروشلیِم کا حال دریافت کرے۔:m مَیں یہ فرمان جاری کرتا ہُوں کہ اِسرائیل کے جولوگ اور اُن کے کاہِن اور لاوی میری مملکت میں ہیں اُن میں سے جِتنے اپنی خُوشی سے یروشلیِم کو جانا چاہتے ہیں تیرے ساتھ جائیں۔<q ارتخششتا شاہنشاہ کے طرف سے عزرا کاہِن یعنی آسمان کے خُدا کی شرِیعت کے فقِیہِ کامِل وغیرہ وغیرہ کو۔ 9 اور عزرا کاہِن اور فقِیہ یعنی خُداوند کے اِسرائیل کو دِئے ہُوئے احکام اور آئِین کی باتوں کے فقِیہ کوجو خط ارتخششتا بادشاہ نے عِنایت کِیا اُس کی نقل یہ ہے۔ve اِس لِئے کہ عزرا آمادہ ہو گیا تھا کہ خُداوند کی شرِیعت کا طالِب ہو اور اُس پر عمل کرے اور اِسرائیل میں آئِین اور احکام کی تعلِیم دے۔)K کیونکہ پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو تو وہ بابل سے چلا اور پانچویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو یروشلیِم میں آ پُہنچا کیونکہ اُس کے خُدا کی شفقت کا ہاتھ اُس پر تھا۔اور وہ بادشاہ کی سلطنت کے ساتویں برس کے پانچویں مہِینے یروشلیِم میں پُہنچا۔  اور بنی اِسرائیل اور کاہِنوں اور لاویوں اور گانے والوں اور دربانوں اورنتِنیم میں سے کُچھ لوگ ارتخششتا بادشاہ کے ساتویں سال یروشلیِم میں آئے۔q[یِہی عزرا بابل سے گیا اور وہ مُوسیٰ کی شرِیعت میں جِسے خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے دِیا تھا ماہِرفقِیہ تھا اور چُونکہ خُداوند اُس کے خُدا کا ہاتھ اُس پر تھا بادشاہ نے اُس کی سب درخواستیں منظُور کِیں۔|qبِن ابِیسُو ع بِن فِینحا س بِن الِیعزر بِن ہارُو ن سردار کاہِن۔Fبِن زراخیا ہ بِن عُزّی بِن بُقّی۔Lبِن امر یاہ بِن عزریا ہ بِن مِرایو ت۔I بِن سلُوم بِن صدُو ق بِن اخِیطُو ب۔7 iاِن باتوں کے بعد شاہِ فارس ارتخششتا کے دَورِسلطنت میں عزرا بِن سِرا یاہ بِن عزر یاہ بِن خِلقیاہ۔اور خُوشی کے ساتھ سات دِن تک فطِیری روٹی کی عِید منائی کیونکہ خُداوند نے اُن کو شادمان کِیا تھا اور شاہِ اسُور کے دِل کو اُن کی طرف مائِل کِیا تھا تاکہ وہ خُدا یعنی اِسرائیل کے خُدا کے مسکن کے بنانے میں اُن کی مدد کرے۔J  اور بنی اِسرائیل نے جو اسِیری سے لَوٹے تھے اور اُن سبھوں نے جو خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے طالِب ہونے کے لِئے اُس سرزمِین کی اجنبی قَوموں کی نجاستوں سے الگ ہو گئے تھے فَسح کھایا۔w gکیونکہ کاہِنوں اور لاویوں نے یک تن ہو کر اپنے آپ کو پاک کِیا تھا ۔ وہ سب کے سب پاک تھے اور اُنہوں نے اُن سب لوگوں کے لِئے جو اسِیری سے آئے تھے اور اپنے بھائی کاہِنوں کے لِئے اور اپنے واسطے فَسح کو ذبح کِیا۔- Sاور پہلے مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو اُن لوگوں نے جو اسِیری سے آئے تھے عِیدِ فَسح منائی۔B }اور جَیسا مُوسیٰ کی کِتاب میں لِکھا ہے اُنہوں نے کاہِنوں کو اُن کی تقسِیم اور لاویوں کو اُن کے فرِیقوں کے مُطابِق خُدا کی عِبادت کے لِئے جو یروشلیِم میں ہوتی ہے مُقرّر کِیا۔l Qاور اُنہوں نے خُدا کے اِس گھر کی تقدِیس کے مَوقع پر سَو بَیل اور دو سَو مینڈھے اور چار سَو برّے اور سارے اِسرائیل کی خطا کی قُربانی کے لِئے اِسرائیل کے قبِیلوں کے شُمار کے مُطابِق بارہ بکرے چڑھائے۔Rاور بنی اِسرائیل اور کاہِنوں اور لاویوں اور اسِیری کے باقی لوگوں نے خُوشی کے ساتھ خُدا کے اِس گھر کی تقدِیس کی۔.Uسو یہ مسکن ادار کے مہِینے کی تِیسری تارِیخ میں دارا بادشاہ کی سلطنت کے چھٹے برس تمام ہُؤا۔'Gسو یہُودیوں کے بزُرگ حَجّی نبی اور زکر یاہ بِن عِدُّو کی نبُوّت کے سبب سے تعمِیر کرتے اور کامیاب ہوتے رہے اور اُنہوں نے اِسرائیل کے خُدا کے حُکم اورخورس اور دارا اور شاہِ فارس ارتخششتا کے حُکم کے مُطابِق اُسے بنایا اور تمام کِیا۔{ تب دریا پار کے حاکِم تتّنی اور شتربوز نَی اور اُن کے رفِیقوں نے دارا بادشاہ کے فرمان بھیجنے کے سبب سے بِلاتوقُّف اُس کے مُطابِق عمل کِیا۔(I اور وہ خُدا جِس نے اپنا نام وہاں رکھّا ہے سب بادشاہوں اور لوگوں کو جو خُدا کے اُس گھر کو جو یروشلیِم میں ہے ڈھانے کی غرض سے اِس حُکم کو بدلنے کے لِئے اپنا ہاتھ بڑھائیں غارت کرے ۔ مُجھ دارا نے حُکم دے دِیا ۔ اِس پر بڑی کوشِش سے عمل ہو۔W' مَیں نے یہ حُکم بھی دِیا ہے کہ جو شخص اِس فرمان کو بدل دے اُس کے گھر میں سے کڑی نِکالی جائے اور اُسے اُسی پر چڑھا کر سُولی دی جائے اور اِس بات کے سبب سے اُس کا گھر کُوڑا خانہ بنا دِیا جائے۔]3 تاکہ وہ آسمان کے خُدا کے حضُور راحت انگیز قُربانیاں چڑھائیں اور بادشاہ اور شاہزادوں کی عُمر درازی کے لِئے دُعا کریں۔$A اور آسمان کے خُدا کی سوختنی قُربانیوں کے لِئے جِس جِس چِیز کی اُن کو ضرُورت ہو یعنی بچھڑے اور مینڈھے اورحلوان اور جِتنا گیہُوں اور نمک اور مَے اور تیل وہ کاہِن جو یروشلِیم میں ہیں بتائیں وہ سب بِلا ناغہ روز بروزاُن کو دِیا جائے۔,Qعِلاوہ اِس کے خُدا کے اِس گھر کے بنانے میں یہُودیوں کے بزُرگوں کے ساتھ تُم کو کیا کرنا ہے ۔ سو اُس کی بابت میرا یہ حُکم ہے کہ شاہی مال میں سے یعنی دریا پار کے خِراج میں سے اُن لوگوں کو بِلا توقُّف خرچ دِیا جائے تاکہ اُن کو رُکنا نہ پڑے۔nUخُدا کے اِس گھر کے کام میں دست اندازی نہ کرو ۔ یہُودیوں کا حاکِم اور یہُودیوں کے بزُرگ خُدا کے گھر کو اُس کی جگہ پر تعمِیر کریں۔U~#سو تُو اَے دریا پار کے حاکِم تتّنی اور شتربو زنَی اور تُمہارے افارسکی رفِیق جو دریا پار ہیں تُم وہاں سے دُور رہو۔!};اور خُدا کے گھر کے سونے اور چاندی کے برتن بھی جِن کونبُوکد نضر اُس ہَیکل سے جو یروشلیِم میں ہے نِکال کربابل کو لایا واپس دِئے جائیں اور یروشلیِم کی ہَیکل میں اپنی اپنی جگہ پُہنچائے جائیں اور تُو اُن کو خُدا کے گھر میں رکھ دینا۔$|Aتِین ردّے بھاری پتّھروں کے اور ایک ردّہ نئی لکڑی کا ہو اور خرچ شاہی محلّ سے دِیا جائے۔6{eخورس بادشاہ کے پہلے سال خورس بادشاہ نے خُدا کے گھر کی بابت جو یروشلیِم میں ہے حُکم کِیا کہ وہ گھریعنی وہ مقام جہاں قُربانیاں کرتے ہیں بنایا جائے اوراُس کی بُنیادیں مضبُوطی سے ڈالی جائیں اُس کی اُونچائی ساٹھ ہاتھ اور چَوڑائی ساٹھ ہاتھ ہو۔Gzچُنانچہ اخمتا کے محلّ میں جو مادَ ے کے صُوبہ میں واقِع ہے ایک طُومار مِلا جِس میں یہ حُکم لِکھا ہُؤاتھا۔9y mتب دارا بادشاہ کے حُکم سے بابل کے اُس توارِیخی کُتب خانہ میں جِس میں خزانے دھرے تھے تفتِیش کی گئی۔x%سو اب اگر بادشاہ مُناسِب جانے تو بادشاہ کے دَولت خانہ میں جو بابل میں ہے تفتِیش کی جائے کہ خورس بادشاہ نے خُدا کے اِس گھر کو یروشلیِم میں بنانے کا حُکم دِیاتھا یا نہیں اور اِس مُعاملہ میں بادشاہ اپنی مرضی ہم پر ظاہِر کرے۔nwUتب اُسی شیسبضّر نے آ کر خُدا کے گھر کی جو یروشلیِم میں ہے بُنیاد ڈالی اور اُس وقت سے اب تک یہ بن رہا ہے پر ابھی تیّار نہیں ہُؤا۔\v1اور اُس سے کہا کہ اِن برتنوں کو لے اور جا اور اِن کویروشلیِم کی ہَیکل میں رکھ اور خُدا کا مسکن اپنی جگہ پر بنایا جائے۔Bu}اور خُدا کے گھر کے سونے اور چاندی کے ظرُوف کو بھی جِن کو نبُوکد نضر یروشلیِم کی ہَیکل سے نِکال کر بابل کے مندِر میں لے آیا تھا اُن کو خورس بادشاہ نے بابل کے مندِر سے نِکالا اور اُن کو شیسبضّر نامی ایک شخص کو جِسے اُس نے حاکِم بنایا تھا سَونپ دِیا۔$tA لیکن شاہِ بابل خورس کے پہلے سال خورس بادشاہ نے حُکم دِیا کہ خُدا کا یہ گھر بنایا جائے۔@sy لیکن جب ہمارے باپ دادا نے آسمان کے خُدا کو غُصّہ دِلایا تو اُس نے اُن کو شاہِ بابل نبُوکد نضرکسدی کے ہاتھ میں کر دِیا جِس نے اِس گھر کو اُجاڑ دِیا اورلوگوں کو بابل کو لے گیا۔Tr! اور اُنہوں نے ہم کو یُوں جواب دِیا کہ ہم زمِین وآسمان کے خُدا کے بندے ہیں اور وُہی مسکن بنا رہے ہیں جِسے بنے بُہت برس ہُوئے اور جِسے اِسرائیل کے ایک بڑے بادشاہ نے بنا کر تیّار کِیا تھا۔Gq اور ہم نے اُن کے نام بھی پُوچھے تاکہ ہم اُن لوگوں کے نام لِکھ کر حضُور کو خبر دیں کہ اُن کے سردار کَون ہیں۔ipK تب ہم نے اُن بزُرگوں سے سوال کِیا اور اُن سے یُوں کہا کہ تُم کِس کے فرمان سے اِس گھر کو بناتے اور اِس دِیوار کو تمام کرتے ہو؟۔o}بادشاہ کو معلُوم ہو کہ ہم یہُودا ہ کے صُوبہ میں خُدای تعالیٰ کے گھر کو گئے ۔ وہ بڑے بڑے پتّھروں سے بن رہا ہے اور دِیواروں پر کڑیاں دھری جا رہی ہیں اورکام خُوب کوشِش سے ہو رہا ہے اور اُن کے ہاتھوں ترقّی پا رہا ہے۔*nMاُنہوں نے اُس کے پاس ایک خط بھیجا جِس میں یُوں لِکھا تھا دارا بادشاہ کی ہر طرح سلامتی ہو!۔fmEاُس خط کی نقل جو دریا پار کے حاکِم تتّنی اور شتربوز نَی اور اُس کے افارسکی رفِیقوں نے جو دریا پار تھے دارا بادشاہ کو بھیجا۔5lcپر یہُودیوں کے بزُرگوں پر اُن کے خُدا کی نظر تھی۔ سو اُنہوں نے اُن کو نہ روکا جب تک کہ وہ مُعاملہ دارا تک نہ پُہنچا اور پِھر اِس کے بارے میں خط کے ذرِیعہ سے جواب نہ آیا۔ k9تب ہم نے اُن سے اِس طرح کہا کہ اُن لوگوں کے کیانام ہیں جو اِس عِمارت کو بنا رہے ہیں؟۔:jmاُن ہی دِنوں دریا پار کا حاکِم تتّنی اور شتربوز نَی اور اُن کے ساتھی اُن کے پاس آ کر اُن سے کہنے لگے کہ کِس کے فرمان سے تُم اِس گھر کو بناتے اور اِس فصِیل کو تمام کرتے ہو؟۔&iEتب زرُبّابل بِن سِالتی ایل اور یشُوع بِن یُوصد ق اُٹھے اور خُدا کے گھر کو جو یروشلیِم میں ہے بنانے لگے اور خُدا کے وہ نبی اُن کے ساتھ ہو کر اُن کی مدد کرتے تھے۔Gh پِھر نبی یعنی حجُّی نبی اور زکریاہ بِن عِدُّو اُن یہُودیوں کے سامنے جو یہُودا ہ اوریروشلِیم میں تھے نبُوّت کرنے لگے اُنہوں نے اِسرائیل کے خُدا کے نام سے اُن کے سامنے نبُوّت کی۔Kgتب خُدا کے گھر کا جو یروشلیِم میں ہے کام مَوقُوف ہُؤا اور شاہِ فارس دارا کی سلطنت کے دُوسرے برس تک بند رہا۔7fgسو جب ارتخششتا بادشاہ کے خط کی نقل رحُو م اورشمسی مُنشی اور اُن کے رفِیقوں کے سامنے پڑھی گئی تووہ جلد یہُودیوں کے پاس یروشلیِم کو گئے اور جبر اورزور سے اُن کو روک دِیا۔e3خبردار اِس میں سُستی نہ کرنا ۔ بادشاہوں کے نُقصان کے لِئے خرابی کیوں بڑھنے پائے؟۔3d_سو تُم حُکم جاری کرو کہ یہ لوگ کام بند کریں اوریہ شہر نہ بنے جب تک میری طرف سے فرمان جاری نہ ہو۔c اور یروشلیِم میں زورآور بادشاہ بھی ہُوئے ہیں جِنہوں نے دریا پار کے سارے مُلک پر حُکومت کی ہے اور خِراج چُنگی اور محصُول اُن کو دِیا جاتا تھا۔bاور مَیں نے حُکم دِیا اور تفتِیش ہُوئی اور معلُوم ہُؤا کہ اِس شہر نے قدِیم زمانہ سے بادشاہوں سے بغاوت کی ہے اور فِتنہ اور فساد اُس میں ہوتا رہا ہے۔uacجو خط تُم نے ہمارے پاس بھیجا وہ میرے حضُور صاف صاف پڑھا گیا۔`تب بادشاہ نے رحُوم دِیوان اور شمسی مُنشی اور اُن کے باقی رفِیقوں کو جو سامر یہ اور دریا پار کے باقی مُلک میں رہتے ہیں یہ جواب بھیجا کہ سلام وغیرہ۔_yاور ہم بادشاہ کو یقِین دِلاتے ہیں کہ اگر یہ شہرتعمِیر ہو اور اِس کی فصِیل بن جائے تو اِس صُورت میں حضُور کا حِصّہ دریا پار کُچھ نہ رہے گا۔^تاکہ حضُور کے باپ دادا کے دفتر کی کِتاب میں تفتِیش کی جائے تو اُس دفتر کی کِتاب سے حضُور کو معلُوم ہوگا اور یقِین ہو جائےگا کہ یہ شہر فِتنہ انگیز شہر ہے جو بادشاہوں اور صُوبوں کو نُقصان پُہنچاتا رہا ہے اورقدِیم زمانہ سے اُس میں فساد برپا کرتے رہے ہیں ۔ اِسی سبب سے یہ شہر اُجاڑ دِیا گیا تھا۔]سو چُونکہ ہم حضُور کے دَولت خانہ کا نمک کھاتے ہیں اور مُناسِب نہیں کہ ہمارے سامنے بادشاہ کی تحقِیر ہواِس لِئے ہم نے لِکھ کر بادشاہ کو اِطلاع دی ہے۔\ سو بادشاہ پر روشن ہو جائے کہ اگر یہ شہر بن جائے اور فصِیل تیّار ہو جائے تو وہ خِراج چُنگی یا محصُول نہیں دیں گے اور آخِر بادشاہوں کو نُقصان ہو گا۔X[) بادشاہ پر روشن ہو کہ یہُودی لوگ جو حضُور کے پاس سے ہمارے درمِیان یروشلیِم میں آئے ہیں وہ اُس باغی اور فسادی شہر کو بنا رہے ہیں ۔ چُنانچہ دِیواروں کوختم اور بُنیادوں کی مرمّت کر چُکے ہیں۔UZ# اُس خط کی نقل جو اُنہوں نے ارتخششتا بادشاہ کے پاس بھیجا یہ ہے ۔ آپ کے غُلام یعنی وہ لوگ جو دریا پاررہتے ہیں وغیرہ۔Y/ اور باقی اُن قَوموں نے جِن کو اُس بزُرگ و شرِیف اسنفّر نے پار لا کر شہر سامریہ اور دریا کے اِس پار کے باقی عِلاقہ میں بسایا تھا وغیرہ وغیرہ اِس کو لِکھا۔X5 سو رحو م دِیوان اور شمسی مُنشی اور اُن کے باقی رفِیقوں نے جو دِینہ اور افار ستکہ اور طرفِیلہ اورفارس اور ارک اور بابل اور سوسن اور دِہ ا ور عَیلا م کے تھے۔ W9رحُو م دِیوان اورشمسی مُنشی نے ارتخششتا بادشاہ کو یروشلیِم کے خِلاف یُوں خط لِکھا۔4Vaپِھرارتخششتا کے دِنوں میں بِشلا م اور متردا ت اور طابئیل اور اُس کے باقی رفِیقوں نے شاہِ فارس ارتخششتا کو لِکھا ۔ اُن کا خط ارامی حرُوف اورارامی زُبان میں لِکھا تھا۔hUIاور اخسویر س کے عہدِ سلطنت یعنی اُس کی سلطنت کے شرُوع میں اُنہوں نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے باشِندوں کی شِکایت لِکھ بھیجی۔Tاور شاہِ فارس خورس کے جِیتے جی بلکہ شاہِ فارس دارا کی سلطنت تک اُن کے مقصُود کو باطِل رکھنے کے لِئے اُن کے خِلاف مُشِیروں کو اُجرت دیتے رہے۔$SAتب مُلک کے لوگ یہُودا ہ کے لوگوں کی مُخالفت کرنے اور بناتے وقت اُن کو تکلِیف دینے لگے۔^R5لیکن زرُبّابل اور یشُوع اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے باقی سرداروں نے اُن سے کہا کہ تُمہاراکام نہیں کہ ہمارے ساتھ ہمارے خُدا کے لِئے گھر بناؤبلکہ ہم آپ ہی مِل کر خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے اُسے بنائیں گے جَیسا شاہِ فارِ س خورس نے ہم کو حُکم کِیا ہے۔DQتو وہ زرُبّابل اور آبائی خاندانوں کے سرداروں کے پاس آ کر اُن سے کہنے لگے کہ ہم کو بھی اپنے ساتھ بنانے دو کیونکہ ہم بھی تُمہارے خُدا کے طالِب ہیں جَیسے تُم ہو اور ہم شاہِ اسُور اسرحدّو ن کے دِنوں سے جو ہم کو یہاں لایا اُس کے لِئے قُربانی چڑھاتے ہیں۔fP Gجب یہُودا ہ اور بِنیمِین کے دُشمنوں نے سُنا کہ وہ جو اسِیر ہُوئے تھے خُداوند اِسرائیل کے خُدا کے لِئے ہَیکل کو بنا رہے ہیں۔O' سو لوگ خُوشی کی آواز کے شور اور لوگوں کے رونے کی صدا میں اِمتِیاز نہ کر سکے کیونکہ لوگ بُلند آواز سے نعرے مار رہے تھے اور آواز دُور تک سُنائی دیتی تھی۔SN لیکن کاہِنوں اور لاویوں اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بُہت سے عُمر رسِیدہ لوگ جِنہوں نے پہلے گھر کو دیکھا تھا اُس وقت جب اِس گھر کی بُنیاد اُن کی آنکھوں کے سامنے ڈالی گئی تو بڑی آواز سے چِلاّ کر رونے لگے اور بُہتیرے خُوشی کے مارے زور زور سے للکارے۔ xR~}~|{zxxvusrIqopYnmkj>hmgedbaM_^L\[IZYXLWjV[TSRRPNNLuKJ]I9HHOGFF1EQDCC}BBApA+@t@??~?4>>>y>=> =|<;:9:8H654*31]0.-,+O*)C'&$#""g xb^kYtk=  9 8Rb==پِھر مرِیمو ت بِن اُوریا ہ بِن ہقّوص نے ایک اَورٹُکڑے کی الِیا سب کے گھر کے دروازہ سے الِیاسب کے گھر کے آخِر تک مرمّت کی۔U<#پِھر بارُو ک بِن زبَّی نے سرگرمی سے اُس موڑ سے سردارکاہِن الِیاسب کے گھر کے دروازہ تک ایک اَور ٹُکڑے کی مرمّت کی۔b;=اور اُس سے آگے عیزر بِن یشُوع مِصفا ہ کے سردارنے دُوسرے ٹُکڑے کی جو موڑ کے پاس سِلاح خانہ کی چڑھائی کے سامنے ہے مرمّت کی۔,:Qپِھر اُن کے بھائیوں میں سے بوَی بِن حنداد نے جو قعیلا ہ کے آدھے حلقہ کا سردار تھا مرمّت کی۔y9kپِھر لاویوں میں سے رحُوم بِن بانی نے مرمّت کی۔ اُس سے آگے حسبیا ہ نے جو قعیلا ہ کے آدھے حلقہ کا سردار تھا اپنے حلقہ کی طرف سے مرمّت کی۔,8Qپِھر نحمیا ہ بِن عزبُو ق نے جو بیت سُور کے آدھے حلقہ کا سردار تھا داؤُد کی قبروں کے سامنے کی جگہ اوراُس حَوض تک جو بنایا گیا تھا اور سُورماؤں کے گھر تک مرمّت کی۔u7cاور چشمہ پھاٹک کو سلُو م بِن کلحوز ہ نے جو مِصفا ہ کے حلقہ کا سردار تھا مرمّت کِیا ۔ اُس نے اُسے بنایا اور اُس کو پاٹا اور اُس کے کواڑے اور چٹکنیاں اور اُس کے اڑبنگے لگائے اور بادشاہی باغ کے پاس شِیلو خ کے حَوض کی دِیوار کو اُس سِیڑھی تک جو داؤُد کے شہر سے نِیچے آتی ہے بنایا۔6)اور کُوڑے کے پھاٹک کی مرمّت ملکیاہ بِن رَیکا ب نے کی جو بیت ہکّرم کے حلقہ کا سردار تھا اُس نے اُسے بنایا اور اُس کے کواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے۔L5 وادی کے پھاٹک کی مرمّت حنُون اور زنواح کے باشِندوں نے کی ۔ اُنہوں نے اُسے بنایا اور اُس کے کِواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے اور کُوڑے کے پھاٹک تک ایک ہزار ہاتھ دِیوار تیّار کی۔G4 اور اُس سے آگے سلُو م بِن ہلُوحیش نے جو یروشلیِم کے آدھے حلقہ کا سردار تھا اور اُس کی بیٹِیوں نے مرمّت کی۔.3U ملکیاہ بِن حارِم اور حسُوب بِن پخت موآب نے دُوسرے حِصّہ کی اور تنُوروں کے بُرج کی مرمّت کی۔]23 اور اُس سے آگے یدایا ہ بِن حرُومف نے اپنے ہی گھرکے سامنے تک کی مرمّت کی اور اُس سے آگے حطُّوش بِن حسبنیا ہ نے مرمّت کی۔"1= اور اُن آگے رِفایا ہ جو حُور کا بیٹا اور یروشلیِم کے آدھے حلقہ کا سردار تھا مرمّت کی۔*0Mاور اُن سے آگے سُناروں کی طرف سے عُزِّیئیل بِن حرہیا ہ نے اور اُس سے آگے عطّاروں میں سے حننیا ہ نے مرمّت کی اور اُنہوں نے یروشلیِم کو چَوڑی دِیوار تک مُحکم کِیا۔/اور اُن سے آگے ملطیا ہ جِبعُونی اور یدُو ن مرُونوتی اور جِبعُو ن اور مِصفا ہ کے لوگوں نے جو دریا پار کے حاکِم کی عملداری میں سے تھے مرمّت کی۔".=اور پُرانے پھاٹک کی یہوید ع بِن فاسخ اور مُسلاّ م بِن بسُود یاہ نے مرمّت کی ۔ اُنہوں نے اُس کی کڑیاں رکھِّیں اور اُس کے کِواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے۔;-oاور اُن سے آگے تقُوعیوں نے مرمّت کی پر اُن کے امِیروں نے اپنے مالِک کے کام کے لِئے گردن نہ جُھکائی۔+,Oاور اُن سے آگے مرِیمو ت بِن اُوریا ہ بِن ہقُّوص نے مرمّت کی اور اُن سے آگے مُسلاّ م بِن برکیا ہ بِن مشیز بیل نے مرمّت کی اور اُن سے آگے صدُو ق بِن بعنہ نے مرمّت کی۔_+7اور مچھلی پھاٹک کو بنی ہسّناہ نے بنایا ۔ اُنہوں نے اُس کی کڑیاں رکھِّیں اور اُس کے کواڑے اور چٹکنیاں اور اڑبنگے لگائے۔*'اُس سے آگے یرِیحُو کے لوگوں نے بنایا اور اُن سے آگے زکُّور بِن اِمر ی نے بنایا۔ ) تب الِیاسب سردار کاہِن اپنے بھائیوں یعنی کاہِنوں کے ساتھ اُٹھا اور اُنہوں نے بھیڑ پھاٹک کو بنایا اور اُسے مُقدّس کِیا اور اُس کے کِواڑوں کو لگایا ۔ اُنہوں نے ہمّیا ہ کے بُرج بلکہ حنن ا یل کے بُرج تک اُسے مُقدّس کِیا۔_(7تب مَیں نے جواب دے کر اُن سے کہا آسمان کا خُدا وُہی ہم کو کامیاب کرے گا ۔ اِسی سبب سے ہم جو اُس کے بندے ہیں اُٹھ کر تعمِیر کریں گے لیکن یروشلیِم میں تُمہارا نہ تو کوئی حِصّہ نہ حق نہ یادگار ہے۔`'9پر جب سنبلّط حُورُونی اور عمُّو نی غُلام طُوبیا ہ اور عربی جشم نے یہ سُنا تو وہ ہم کو ٹھٹّھوں میں اُڑانے اور ہماری حقارت کر کے کہنے لگے تُم یہ کیا کام کرتے ہو؟ کیا تُم بادشاہ سے بغاوت کرو گے؟۔&اور مَیں نے اُن کو بتایا کہ خُدا کی شفقت کا ہاتھ مُجھ پر کَیسے رہا اور یہ کہ بادشاہ نے مُجھ سے کیا کیا باتیں کہی تِھیں ۔ اُنہوں نے کہا ہم اُٹھ کر بنانے لگیں ۔ سو اِس اچّھے کام کے لِئے اُنہوں نے اپنے ہاتھوں کو مضبُوط کِیا۔j%Mتب مَیں نے اُن سے کہا تُم دیکھتے ہو کہ ہم کَیسی مُصِیبت میں ہیں کہ یروشلیِم اُجاڑ پڑا ہے اور اُس کے پھاٹک آگ سے جلے ہُوئے ہیں ۔ آؤ ہم یروشلیِم کی فصِیل بنائیں تاکہ آگے کو ہم ذِلّت کا نِشان نہ رہیں۔_$7اور حاکِموں کو معلُوم نہ ہُؤا کہ مَیں کہاں کہاں گیا یا مَیں نے کیا کیا کِیا اور مَیں نے اُس وقت تک نہ یہُودیوں نہ کاہِنوں نہ امِیروں نہ حاکِموں نہ باقِیوں کو جو کارگُذار تھے کُچھ بتایا تھا۔N#پِھر مَیں رات ہی کو نالے کی طرف سے فصِیل کو دیکھ کرلَوٹا اور وادی کے پھاٹک سے داخِل ہُؤا اور یُوں واپس آ گیا۔]"3پِھر مَیں چشمہ کے پھاٹک اور بادشاہ کے تالاب کو گیاپر وہاں اُس جانور کے لِئے جِس پر مَیں سوار تھا گُذرنے کی جگہ نہ تھی۔D! اور مَیں رات کو وادی کے پھاٹک سے نِکل کر اژدہا کے کنوئیں اور کُوڑے کے پھاٹک کو گیا اور یروشلیِم کی فصِیل کو جو توڑ دی گئی تھی اور اُس کے پھاٹکوں کو جو آگ سے جلے ہُوئے تھے دیکھا۔# ? پِھر مَیں رات کو اُٹھا ۔ مَیں بھی اور میرے ساتھ چندآدمی پر جو کُچھ یروشلیِم کے لِئے کرنے کو میرے خُدانے میرے دِل میں ڈالا تھا وہ مَیں نے کِسی کو نہ بتایااور جِس جانور پر مَیں سوار تھا اُس کے سِوا اَور کوئی جانور میرے ساتھ نہ تھا۔Z- اور مَیں یروشلیِم میں پُہنچ کر تِین دِن رہا۔ اور جب سنبلّط حُورُونی اورعمُّونی غُلام طُوبیا ہ نے یہ سُنا کہ ایک شخص بنی اِسرائیل کی بِہبُودی کاخواہان آیا ہے تو وہ نِہایت رنجِیدہ ہُوئے۔ تب مَیں نے دریا پار کے حاکِموں کے پاس پُہنچ کر بادشاہ کے پروانے اُن کو دِئے اور بادشاہ نے فَوجی سرداروں اورسواروں کو میرے ساتھ کر دِیا تھا۔W'اور آسف کے لِئے جو شاہی جنگل کا نِگہبان ہے ایک شاہی خط مِلے کہ وہ ہَیکل کے قلعہ کے پھاٹکوں کے لِئے اور شہر پناہ اور اُس گھر کے لِئے جِس میں مَیں رہُوں گا کڑیاں بنانے کو مُجھے لکڑی دے اور چُونکہ میرے خُداکی شفقت کا ہاتھ مُجھ پر تھا بادشاہ نے میری عرض قبُول کی۔/Wاور مَیں نے بادشاہ سے یہ بھی کہا اگر بادشاہ کی مرضی ہو تو دریا پار کے حاکِموں کے لِئے مُجھے پروانے عِنایت ہوں کہ وہ مُجھے یہُودا ہ تک پُہنچنے کے لِئے گُذر جانے دیں۔Z-تب بادشاہ نے (ملِکہ بھی اُس کے پاس بَیٹھی تھی) مُجھ سے کہا تیرا سفر کِتنی مُدّت کا ہو گا اور تُو کب لَوٹے گا؟غرض بادشاہ کی مرضی ہُوئی کہ مُجھے بھیجے اور مَیں نے وقت مُقرّر کر کے اُسے بتایا۔Rپِھر مَیں نے بادشاہ سے کہا اگر بادشاہ کی مرضی ہواور اگر تیرے خادِم پر تیرے کرم کی نظر ہے تو تُو مُجھے یہُودا ہ میں میرے باپ دادا کی قبروں کے شہر کو بھیج دے تاکہ مَیں اُسے تعمِیر کرُوں۔2]بادشاہ نے مُجھ سے فرمایا کِس بات کے لِئے تیری درخواست ہے؟ تب مَیں نے آسمان کے خُدا سے دُعا کی۔B}اور مَیں نے بادشاہ سے کہا کہ بادشاہ ہمیشہ جِیتارہے! میرا چِہرہ اُداس کیوں نہ ہو جبکہ وہ شہر جہاں میرے باپ دادا کی قبریں ہیں اُجاڑ پڑا ہے اور اُس کے پھاٹک آگ سے جلے ہُوئے ہیں؟۔سو بادشاہ نے مُجھ سے کہا تیرا چِہرہ کیوں اُداس ہے باوُجُودیکہ تُو بِیمار نہیں ہے؟ پس یہ دِل کے غم کے سِوا اَور کُچھ نہ ہو گا ۔ تب مَیں بُہت ڈر گیا۔< sارتخششتا بادشاہ کے بِیسویں برس نَیسا ن کے مہِینے میں جب مَے اُس کے آگے تھی تو مَیں نے مَے اُٹھا کر بادشاہ کو دی اور اِس سے پہلے مَیں کبھی اُس کے حضُور اُداس نہیں ہُؤا تھا۔D  اَے خُداوند! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اپنے بندہ کی دُعا پر اور اپنے بندوں کی دُعا پر جو تیرے نام سے ڈرنا پسند کرتے ہیں کان لگا اور آج مَیں تیری مِنّت کرتاہُوں اپنے بندہ کو کامیاب کر اور اِس شخص کے سامنے اُس پر فضل کر (مَیں تو بادشاہ کا ساقی تھا)۔) M وہ تو تیرے بندے اور تیرے لوگ ہیں جِن کو تُو نے اپنی بڑی قُدرت اور قوِی ہاتھ سے چُھڑایا ہے۔" ? پر اگر تُم میری طرف پِھر کر میرے حُکموں کو مانو اوراُن پر عمل کرو تو گو تُمہارے آوارہ گرد آسمان کے کناروںپر بھی ہوں مَیں اُن کو وہاں سے اِکٹّھا کر کے اُس مقام میں پُہنچاؤُں گا جِسے مَیں نے چُن لِیا ہے تاکہ اپنانام وہاں رکُھّوں۔# Aمَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ اپنے اُس قَول کو یادکر جو تُو نے اپنے بندہ مُوسیٰ کو فرمایا کہ اگر تُم نافرمانی کرو تو مَیں تُم کو قَوموں میں تِتربِتر کرُوں گا۔V 'ہم نے تیرے خِلاف بڑی بدی کی ہے اور اُن حُکموں اورآئِین اور فرمانوں کو جو تُو نے اپنے بندہ مُوسیٰ کودِئے نہیں مانا۔u eکہ تو کان لگا اور اپنی آنکھیں کُھلی رکھ تاکہ تُواپنے بندہ کی اُس دُعا کو سُنے جو مَیں اب رات دِن تیرے حضُور تیرے بندوں بنی اِسرائیل کے لِئے کرتا ہُوں اوربنی اِسرائیل کی خطاؤں کو جو ہم نے تیرے برخِلاف کِیں مان لیتا ہُوں اور مَیں اور میرے آبائی خاندان دونوں نے گُناہ کِیا ہے۔G  اور کہا اَے خُداوند آسمان کے خُدا خُدایِ عظِیم ومُہِیب جو اُن کے ساتھ جو تُجھ سے مُحبّت رکھتے اور تیرے حُکموں کو مانتے ہیں عہد و فضل کو قائِم رکھتا ہے مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں۔n  Wجب مَیں نے یہ باتیں سُنِیں تو بَیٹھ کر رونے لگا اورکئی دِنوں تک ماتم کرتا رہا اور روزہ رکھّا اور آسمان کے خُدا کے حضُور دُعا کی۔\  3اُنہوں نے مُجھ سے کہا کہ وہ باقی لوگ جو اسِیری سے چُھوٹ کر اُس صُوبہ میں رہتے ہیں نِہایت مُصِیبت اورذِلّت میں پڑے ہیں اور یروشلیِم کی فصِیل ٹُوٹی ہُوئی اور اُس کے پھاٹک آگ سے جلے ہُوئے ہیں۔]  5کہ حنانی جو میرے بھائیوں میں سے ایک ہے اور چندآدمی یہُودا ہ سے آئے اور مَیں نے اُن سے اُن یہُودیوں کے بارے میں جو بچ نِکلے تھے اور اسِیروں میں سے باقی رہے تھے اوریروشلیِم کے بارے میں پُوچھا۔B  نحمیا ہ بِن حکلیا ہ کا کلام۔ بِیسویں برس کِسلیو کے مہِینے میں جب مَیں قصرِ سو سن میں تھا تو اَیسا ہُؤا۔7 g ,یہ سب اجنبی عَورتوں کو بیاہ لائے تھے اور بعضوں کی بِیوِیاں اَیسی تِھیں جِن سے اُن کے اَولاد تھی۔  +بنی نبُو میں سے یعی ایل متِّتیا ہ زاباد زبِینا یدّو اور یُوایل بِنایا ہ۔.W *سلُوم امریا ہ یُوسف۔9m )عزرئیل اورسلمیا ہ سمریا ہ۔0[ (مکند بَی ساسَی سارَی۔E 'اور سلمیا ہ اور ناتن اور عدایا ہ۔=u &اور بانی اور بنِوی اورسِمعی۔G %اور متّنیا ہ اورمتّنَی اور یعسَو۔O $اور وَنیا ہ اور مرِیمو ت اور اِلیاسِب۔?y #بِنایا ہ اور بدیا ہ اور کلُوہ۔_7 "اور بنی بانی میں سے معدَی اور عمرام اور اُوایل۔3~_ !اور بنی حاشُوم میں سے متّنَی اور متّتّاہ اورزاباد اور الِیفلط اور یریمَی اور منسّی اورسِمعی۔B} بِنیمِین اور ملُو ک اورسمریا ہ۔| اور بنی حارِم میں سے الِیعزر اور یشیا ہ اورملکیاہ اور سمعیا ہ اور شمعُو ن۔P{ اور بنی پخت موآب میں سے عدنا اور کِلا ل اور بِنایا ہ اور معسیا ہ اور متّنیا ہ اور بضلی ایل اور بِنو ی اور منسّی۔"z= اور بنی بانی میں سے ۔ مسلاّ م اور ملُو ک اورعدایا ہ اور یاسُو ب اور سیِال اور یرامو ت۔vye اور بنی ببَی میں سے یہُوحانا ن اور حننیا ہ اورزبی اور عطلَی۔-xS اور بنی زتُّو میں سے الیوعینی اور اِلیاسِب اورمتّنیا ہ اور یرِیمو ت اور زاباد اور عزِیز ا۔&wE اور بنی عیلام میں سے متّنیا ہ اور زکریا ہ اور یحی ایل اور عبد ی اور یرِیمو ت اور الِیاہ۔\v1 اور اِسرائیل میں سے بنی پرعُوس میں سے رمیا ہ اوریزّیا ہ اور ملکیاہ اور مِیامِین اور الِیعزر اور ملکیاہ اور بِنایا ہ۔u اور گانے والوں میں سے اِلیاسِب اور دربانوں میں سے سلُو م اور طلم اور اُور ی۔Mt اور لاویوں میں سے یُوزبا د اور سِمعی اور قِلایا ہ (جو قلِیتاہ بھی کہلاتا ہے) فتحیا ہ اور یہُودا ہ اورالِیعزر۔3s_ اور بنی فشحُور میں سے الیو عینی اور معسیا ہ اور اِسمٰعیل اور نتنی ایل اور یُوزبا د اور الِعسہ۔r اور بنی حارِم میں سے معسیا ہ اور الِیاہ اورسمعیا ہ اور یحی ایل اور عُزّیاہ۔Rq اور بنی اِمّیر میں سے حنانی اور زبدیا ہ۔ p9 اُنہوں نے اپنی بِیوِیوں کو دُور کرنے کا وعدہ کِیااور گُنہگار ہونے کے سبب سے اُنہوں نے اپنے گُناہ کے لِئے اپنے اپنے ریوڑ میں سے ایک ایک مینڈھا قُربان کِیا۔Ao{ اور کاہِنوں کی اَولاد میں یہ لوگ مِلے جِنہوں نے اجنبی عَورتیں بیاہ لی تِھیں یعنی بنی یشُوع میں سے یُوصد ق کا بیٹا اور اُس کے بھائی معسیا ہ اور الِیعزر اوریارِب اور جِدلیا ہ۔On اور پہلے مہِینے کے پہلے دِن تک اُن سب مَردوں کے مُعاملہ کا فَیصلہ کِیا جِنہوں نے اجنبی عَورتیں بیاہ لی تِھیں۔m1 پر اسِیری کے لوگوں نے وَیسا ہی کِیا اور عزرا کاہِن اور آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض اپنے اپنے آبائی خاندان کی طرف سے سب نام بہ نام الگ کِئے گئے اوروہ دسویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو اِس بات کی تحقِیقات کے لِئے بَیٹھے۔]l3 فقط یُونتن بِن عساہیل اور یحاز یاہ بِن تِقوہ اِس بات کے خِلاف کھڑے ہُوئے اور مسلاّ م اور سِبّتی لاوی نے اُن کی مدد کی۔_k7 اب ساری جماعت کے لِئے ہمارے سردار مُقرّر ہوں اورہمارے شہروں میں جِنہوں نے اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں وہ سب مُقرّرہ وقتوں پر آئیں اور اُن کے ساتھ ہر شہر کے بزُرگ اور قاضی ہوں جب تک کہ ہمارے خُدا کا قہرِ شدِیدہم پر سے ٹل نہ جائے اور اِس مُعاملہ کا تصفِیہ نہ ہوجائے۔*jM لیکن لوگ بُہت ہیں اور اِس وقت شِدّت کی بارِش ہو رہی ہے اور ہم باہر کھڑے نہیں رہ سکتے اور نہ یہ ایک دو دِن کا کام ہے کیونکہ ہم نے اِس مُعاملہ میں بڑا گُناہ کِیا ہے۔7ig تب ساری جماعت نے جواب دِیا اور بُلند آواز سے کہاکہ جَیسا تُو نے کہا وَیسا ہی ہم کو کرنا لازِم ہے۔|hq پس خُداوند اپنے باپ دادا کے خُدا کے آگے اِقرار کرواور اُس کی مرضی پر عمل کرو اور اِس سرزمِین کے لوگوں اور اجنبی عَورتوں سے الگ ہو جاؤ۔^g5 تب عزرا کاہِن کھڑا ہو کر اُن سے کہنے لگا کہ تُم نے خطا کی ہے اور اِسرائیل کا گُناہ بڑھانے کو اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں۔3f_ تب یہُودا ہ اور بِنیمِین کے سب مَرد اُن تِین دِنوں کے اندر یروشلیِم میں اِکٹّھے ہُوئے ۔ مہِینہ نواں تھا اور اُس کی بِیسوِیں تارِیخ تھی اور سب لوگ اِس مُعاملہ اور بڑی بارِش کے سبب سے خُدا کے گھر کے سامنے کے مَیدان میں بَیٹھے کانپ رہے تھے۔ e اور جو کوئی سرداروں اور بزُرگوں کی صلاح کے مُطابِق تِین دِن کے اندر نہ آئے اُس کا سارا مال ضبط ہو اور وہ خُود اسِیروں کی جماعت سے الگ کِیا جائے۔^d5 پِھر اُنہوں نے یہُودا ہ اور یروشلیِم میں اسِیری کے سب لوگوں کے درمِیان مُنادی کی کہ وہ یروشلیِم میں اِکٹّھے ہو جائیں۔Pc تب عزرا خُدا کے گھر کے سامنے سے اُٹھا اور یہُوحانا ن بِن اِلیاسِب کی کوٹھری میں گیا اور وہاں جا کر نہ روٹی کھائی نہ پانی پِیا کیونکہ وہ اسِیری کے لوگوں کی خطا کے سبب سے ماتم کرتا رہا۔b{ تب عزرا نے اُٹھ کر سردار کاہِنوں اور لاویوں اورسارے اِسرائیل سے قَسم لی کہ وہ اِس اِقرار کے مُطابِق عمل کریں گے اور اُنہوں نے قَسم کھائی۔ a9 پس اُٹھ کیونکہ یہ تیرا ہی کام ہے اور ہم تیرے ساتھ ہیں ۔ ہِمّت باندھ کر کام میں لگ جا۔j`M سو اب ہم اپنے مخدُوم کی اور اُن کی صلاح کے مُطابِق جو ہمارے خُدا کے حُکم سے کانپتے ہیں سب بِیوِیوں اوراُن کی اَولاد کو دُور کرنے کے لِئے اپنے خُدا سے عہدباندھیں اور یہ شرِیعت کے مُطابِق کِیا جائے۔_ تب سِکنیاہ بِن یحی ایل جو بنی عَیلام میں سے تھاعزرا سے کہنے لگا ہم اپنے خُدا کے گُنہگار تو ہُوئے ہیں اور اِس سرزمِین کی قَوموں میں سے اجنبی عَورتیں بیاہ لی ہیں تَو بھی اِس مُعاملہ میں اب بھی اِسرائیل کے لِئے اُمّید ہے۔^  جب عزرا خُدا کے گھر کے آگے رو رو کر اور اَوندھے مُنہ گِر کر دُعا اور اِقرار کر رہا تھا تو اِسرائیل میں سے مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں کی ایک بُہت بڑی جماعت اُس کے پاس فراہم ہو گئی اور لوگ پُھوٹ پُھوٹ کررو رہے تھے۔s]_ اَے خُداوند اِسرائیل کے خُدا تُو صادِق ہے کیونکہ ہم ایک بقِیّہ ہیں جو بچ نِکلا ہے جَیسا آج کے دِن ہے۔ دیکھ ہم اپنی خطاکاری میں تیرے حضُور حاضِر ہیں کیونکہ اِسی سبب سے کوئی تیرے حضُور کھڑا رہ نہیں سکتا۔s\_ کیا ہم پِھر تیرے حُکموں کو توڑیں اور اُن قَوموں سے ناتا جوڑیں جو اِن نفرتی کاموں کو کرتی ہیں؟ کیا تُوہم سے اَیسا غُصّے نہ ہو گا کہ ہم کو نیست و بابُودکر دے یہاں تک کہ نہ کوئی بقِیّہ رہے اور نہ کوئی بچے؟۔O[ اور ہمارے بُرے کاموں اور بڑے گُناہ کے باعِث جو کُچھ ہم پر گُذرا اُس کے بعد اَے ہمارے خُدا درحالیکہ تُو نے ہمارے گُناہوں کے اندازہ سے ہم کو کم سزا دی اور ہم میں سے اَیسا بقِیّہ چھوڑا۔^Z5 سو تُم اپنی بیٹِیاں اُن کے بیٹوں کو نہ دینا اور اُن کی بیٹِیاں اپنے بیٹوں کے لِئے نہ لینا اور نہ کبھی اُن کی سلامتی یا اِقبال مندی چاہنا تاکہ تُم مضبُوط بنو اوراُس مُلک کی اچّھی اچّھی چِیزیں کھاؤ اور اپنی اَولادکے واسطے ہمیشہ کی مِیراث کے لِئے اُسے چھوڑ جاؤ۔=Ys جو تُونے اپنے خادِموں یعنی نبِیوں کی معرفت فرمائے کہ وہ مُلک جِسے تُم مِیراث میں لینے کو جاتے ہو اَور مُلکوں کی قَوموں کی نجاست اور نفرتی کاموں کے سبب سے ناپاک مُلک ہے کیونکہ اُنہوں نے اپنی ناپاکی سے اُس کو اِس سِرے سے اُس سِرے تک بھر دِیا ہے۔/XW اور اب اَے ہمارے خُدا ہم اِس کے بعد کیا کہیں؟ کیونکہ ہم نے تیرے اُن حُکموں کو ترک کر دِیا ہے۔MW کیونکہ ہم تو غُلام ہیں پر ہمارے خُدا نے ہماری غُلامی میں ہم کو چھوڑا نہیں بلکہ ہم کو تازگی بخشنے اور اپنے خُدا کے گھر کو بنانے اور اُس کے کھنڈروں کی مرمّت کرنے اور یہُودا ہ اور یروشلیِم میں ہم کو شہر پناہ دینے کو فارس کے بادشاہوں کے سامنے ہم پر رحمت کی۔9Vk اب تھوڑے دِنوں سے خُداوند ہمارے خُدا کی طرف سے ہم پر فضل ہُؤا ہے تاکہ ہمارا کُچھ بقِیّہ بچ نِکلنے کو چُھوٹے اور اُس کے مکانِ مُقدّس میں ہم کو ایک کُھونٹی مِلے اور ہمارا خُدا ہماری آنکھیں روشن کرے اور ہماری غُلامی میں ہم کو کُچھ تازگی بخشے۔U اپنے باپ دادا کے وقت سے آج تک ہم بڑے خطاکار رہے اوراپنی بدکاری کے باعِث ہم اور ہمارے بادشاہ اور ہمارے کاہِن اَور مُلکوں کے بادشاہوں اور تلوار اور اسِیری اورغارت اور شرمِندگی کے حوالہ ہُوئے ہیں جَیسا آج کے دِن ہے۔nTU اور کہا اَے میرے خُدا مَیں شرمِندہ ہُوں اور تیری طرف اَے میرے خُدا اپنا مُنہ اُٹھاتے مُجھے لاج آتی ہے کیونکہ ہمارے گُناہ بڑھتے بڑھتے ہمارے سر سے بُلند ہوگئے اور ہماری خطاکاری آسمان تک پُہنچ گئی ہے۔\S1 اور شام کی قُربانی کے وقت مَیں اپنا پھٹا پَیراہن پہنے اور اپنی پھٹی چادر اوڑھے ہُوئے اپنی شرمِندگی کی حالت سے اُٹھا اور اپنے گُھٹنوں پر گِر کر خُداوند اپنے خُدا کی طرف اپنے ہاتھ پَھیلائے۔R تب وہ سب جو اِسرائیل کے خُدا کی باتوں سے کانپتے تھے اسِیروں کی اِس بدکاری کے باعِث میرے پاس جمع ہُوئے اور مَیں شام کی قُربانی تک حَیران بَیٹھا رہا۔VQ% جب مَیں نے یہ بات سُنی تو اپنے پَیراہن اور اپنی چادرکو چاک کِیا اور سر اور داڑھی کے بال نوچے اور حَیران ہو بَیٹھا۔ePC چُنانچہ اُنہوں نے اپنے اور اپنے بیٹوں کے لِئے اُن کی بیٹِیاں لی ہیں ۔ سو مُقدّس نسل اِن اطراف کی قَوموں کے ساتھ خلط ملط ہو گئی اور سرداروں اور حاکِموں کا ہاتھ اِس بدکاری میں سب سے بڑھا ہُؤا ہے۔VO ' جب یہ سب کام ہو چُکے تو سرداروں نے میرے پاس آ کر کہا کہ اِسرائیل کے لوگ اور کاہِن اور لاوی اِن اطراف کی قَوموں سے الگ نہیں رہے کیونکہ کنعانیوں اور حتِّیوں اور فرِزّیوں اور یبُوسیوں اور عمُّونیوں اور موآبیوں اور مِصریوں اور اموریوں کے سے نفرتی کام کرتے ہیں۔ N $اور اُنہوں نے بادشاہ کے فرمانوں کو بادشاہ کے نائبوں اور دریا پار کے حاکِموں کے حوالہ کِیا اور اُنہوں نے لوگوں کی اور خُدا کے گھر کی حِمایت کی۔cM?#اور اسِیری میں سے اُن لوگوں نے جو جَلاوطنی سے لَوٹ آئے تھے اِسرائیل کے خُدا کے لِئے سوختنی قُربانیاں چڑھائیں یعنی سارے اِسرائیل کے لِئے بارہ بچھڑے اور چھیا نو ے مینڈھے اور ستتّر برّے اور خطا کی قُربانی کے لِئے بارہ بکرے۔ یہ سب خُداوند کے لِئے سوختنی قُربانی تھی۔|Lq"سب چِیزوں کو گِن کر اور تول کر پُورا وزن اُسی وقت لِکھ لِیا گیا۔3K_!اور چَوتھے دِن وہ چاندی اور سونا اور برتن ہمارے خُداکے گھر میں تول کر کاہِن مرِیمو ت بِن اُورِ یاہ کے ہاتھ میں دِئے گئے اور اُس کے ساتھ الِیعزر بِن فِینحا س تھااور اُن کے ساتھ یہ لاوی تھے یعنی یُوزباد بِن یشُوع اور نَوعِید یاہ بِن بِنوی۔_J7 اور ہم یروشلیِم پُہنچ کر تِین دِن تک ٹھہرے رہے۔wIgپِھر ہم پہلے مہِینے کی بارھوِیں تارِیخ کو اہاوا کے دریا سے روانہ ہُوئے کہ یروشلیِم کو جائیں اور ہمارے خُدا کا ہاتھ ہمارے ساتھ تھا اور اُس نے ہم کو دُشمنوں اور راستہ میں گھات لگانے والوں کے ہاتھ سے بچایا۔gHGسو کاہِنوں اور لاویوں نے سونے اور چاندی اور برتنوں کو تول کر لِیا تاکہ اُن کو یروشلیِم میں ہمارے خُداکے گھر میں پُہنچائیں۔KGسو ہوشیار رہنا جب تک یروشلیِم میں خُداوند کے گھرکی کوٹھرِیوں میں سردار کاہِنوں اور لاویوں اور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے امِیروں کے سامنے اُن کو تول نہ دو اُن کی حِفاظت کرنا۔/FWاور مَیں نے اُن سے کہا کہ تُم خُداوند کے لِئے مُقدّس ہو اور یہ برتن بھی مُقدّس ہیں اور یہ چاندی اور سونا خُداوند تُمہارے باپ دادا کے خُدا کے لِئے رضا کی قُربانی ہے۔ ~}|{{zyxwwusrqpp&o n^mlkjiugferdmcwbna`_^n]\\[8XXpW*UDT#SQPNLKJHGFCDCBBAJ?>P=lبنی دِلایاہ بنی طُوبیاہ بنی نقُودا چھ سَو بیالِیس۔)BK=اور جو لوگ تل ملح اور تل حرسا اور کرَو ب اور ادُّون اور اِمّیر سے گئے تھے پر اپنے آبائی خاندانوں اور نسل کا پتہ نہ دے سکے کہ اِسرائیل میں سے تھے یا نہیں سویہ ہیں۔uAc<سب نتنیِم اور سُلیما ن کے خادِموں کی اَولاد تِین سَو بانوے۔k@O;بنی سفطیاہ بنی خطِیل بنی فُوکرت ضبائِم اور بنی امُون۔B?:بنی یعلہ بنی درقُون بنی جدِّیل۔{>o9سُلیما ن کے خادِموں کی اَولاد بنی سُوتی بنی سُوفرت بنی فرِیدا۔0=[8بنی نضیاہ بنی خطِیفا۔@<{7بنی برقوس بنی سِیسرا بنی تامح۔B;6بنی بضلِیت بنی محِیدا بنی حرشا۔G:5بنی بقبُوق بنی حقُوفہ بنی حرحُور۔M94بنی بسَی بنی معُونِیم بنی نفُوشسِیم۔>8w3بنی جزّام بنی عُزّا بنی فاسخ۔E72بنی ریایاہ بنی رصِین بنی نقُودا۔>6w1بنی حنان بنی جدِّیل بنی جحار۔@5{0بنی لِبانہ بنی حجابہ بنی شلمی۔>4w/بنی قروس بنی سِیغا بنی فدُون۔`39.اور نتینِم یعنی بنی ضِیحا بنی حسُوفا بنی طبعوت۔?2w-اور دربان جو سلُو م اور اطِیر اور طلمُو ن اور عقُّو ب اور خطیطا اورسوبی کی اَولاد تھے ایک سَو اڑتِیس۔Z1-,اور گانے والے یعنی بنی آسف ایک سَو اڑتالِیس۔ 0 +پِھر لاوی یعنی بنی ہودواہ میں سے یشُوع اور قدمی ایل کی اَولاد چَوہتّر۔7/i*بنی حارِم ایک ہزار ستّرہ۔P.)بنی فشحُور ایک ہزار دو سَو سَینتالِیس۔7-i(بنی اِمّیر ایک ہزار باون۔,y'پِھر کاہِن یعنی یشُوع کے گھرانے میں سے بنی یدعیاہ نَو سَو تِہتّر۔F+&بنی سناآہ تِین ہزار نَو سَو تِیس۔a*;%لُود اور حادِید اور اونو کے لوگ سات سَو اِکِّیس۔K)$یرِیحُو کے لوگ تِین سَو پَینتالِیس۔3(a#بنی حارم تِین سَو بِیس۔Z'-"دُوسرے عیلام کی اَولاد ایک ہزار دو سَو چوّن۔5&e!دُوسرے نبُو کے لوگ باون۔L% بَیت ایل اور عی کے لوگ ایک سَو تئِیس۔?$yمِکما س کے لوگ ایک سَو بائِیس۔K#رامہ اور جِبع کے لوگ چھ سَو اِکِّیس۔n"Uقریت یعر یم کفِیر ہ اوربیرو ت کے لوگ سات سَوتَینتالِیس۔7اور پِھر نشیب کے رہنے والے کاہِنوں نے مرمّت کی۔ ~3}u|{~zoxw7utusrqgp:nll j^ihSfedcbta_v^a\[ZYWVSRNPON_LJIGG'EDuCrA@@l@3????U?>>K===p=;<<W اور متّنیاہ بِن مِیکا بِن زبد ی بِن آسف سردارتھا جو دُعا کے وقت شُکرگُذاری شرُوع کرنے میں پیشواتھا اور بقبُوقیا ہ اُس کے بھائیوں میں سے دُوسرے درجہ پر تھا اور عبدا بِن سمُّوع بِن جلال بِن یدُوتُو ن۔+=O اور سبّتَی اور یُوز باد لاویوں کے رئِیسوں میں سے خُدا کے گھر کے باہر کے کام پر مُقرّر تھے۔ < اور لاویوں میں سے سمعیا ہ بِن حسُوب بِن عزرِ یقام بِن حسبیا ہ بِن بُنّی۔5;c اور اُن کے بھائی زبردست سُورما ایک سَو اٹّھائِیس اوراُن کا سردار زبدی ایل بِن ہجّدُو لیِم تھا۔V:% اور اُس کے بھائی آبائی خاندانوں کے رئِیس دو سَو بیالِیس اورامشَی بِن عزرایل بِن اخسَی بِن مسِلّیمو ت بِن اِمّیر۔9w اور اُن کے بھائی جو ہَیکل میں کام کرتے تھے آٹھ سَوبائِیس اور عدایا ہ بِن یروحا م بِن فِللیا ہ بِن امضی بِن زکر یاہ بِن فشحُور بِن ملکیاہ۔.8U شِرایا ہ بِن خِلقیاہ بِن مُسلاّ م بِن صدُو ق بِن مِرایو ت بِن اخِیطو ب خُدا کے گھر کا ناظِم۔a7; کاہِنوں میں سے یدعیا ہ بِن یُویرِ یب اور یاکِین۔,6Q اور یُوایل بِن زِکر ی اُن کا ناظِم تھا اور یہُودا ہ بِن ہسّنُو ہ شہر کے حاکِم کا نائِب تھا۔Y5+ پِھر جبّی سلَّی اور نَو سَو اٹّھائِیس آدمی۔[4/ اور یہ بنی بِنیمِین ہیں سلُّو بِن مُسلاّ م بِن یوئید بِن فِدا یاہ بِن قُولایا ہ بِن معسیا ہ بِن ایتی ایل بِن یسعیا ہ۔p3Y سب بنی فارص جو یروشلیِم میں بسے چار سَو اڑسٹھ سُورماتھے۔82i اور معسیا ہ بِن بارُو ک بِن کل حوز ہ بِن حزایا ہ بِن عدایا ہ بِن یُویرِ یب بِن زکر یاہ بِن شِلو نی۔<1q اور یروشلیِم میں کُچھ بنی یہُوداہ اور کُچھ بنی بِنیمِین رہتے تھے ۔ بنی یہُوداہ میں سے عتایا ہ بِن عُزّیاہ بِن زکریا ہ بِن امریا ہ بِن سفطیا ہ بِن مہلل ایل بنی فارص میں سے۔0{ اُس صُوبہ کے سردار جو یروشلیِم میں آ بسے یہ ہیں (پر یہُودا ہ کے شہروں میں ہر ایک اپنے شہر میں اپنی ہی مِلکِیّت میں رہتا تھا یعنی اہلِ اِسرائیل اور کاہِن اور لاوی اور نتنیِم اور سُلیما ن کے مُلازِموں کی اَولاد)۔?/w اور لوگوں نے اُن سب آدمیوں کو جِنہوں نے خُوشی سے اپنے آپ کو یروشلیِم میں بسنے کے لِئے پیش کیا دُعادی۔;. q اور لوگوں کے سردار یروشلیِم میں رہتے تھے اور باقی لوگوں نے قُرعے ڈالے کہ ہر دس شخصوں میں سے ایک کو شہرِمُقدّس یروشلیِم میں بسنے کے لِئے لائیں اور نَو باقی شہروں میں رہیں۔-1 'کیونکہ بنی اِسرائیل اور بنی لاوی اناج اور مَے اورتیل کی اُٹھائی ہُوئی قُربانِیاں اُن کوٹھریوں میں لایا کریں گے جہاں مقدِس کے ظرُوف اور خِدمت گُذار کاہِن اور دربان اور گانے والے ہیں اور ہم اپنے خُدا کے گھرکو نہیں چھوڑیں گے۔3,_ &اور جب لاوی دَہ یکی لیں تو کوئی کاہِن جو ہارُو ن کی اَولاد سے ہو لاویوں کے ساتھ ہو اور لاوی دَہ یکیوں کا دسواں حِصّہ ہمارے خُدا کے بَیتُ المال کی کوٹھرِیوں میں لائیں۔+ %اور اپنے گُوندھے ہُوئے آٹے اور اپنی اُٹھائی ہُوئی قُربانِیوں اور سب درختوں کے میووں اور مَے اور تیل میں سے پہلے پَھل کو اپنے خُدا کے گھر کی کوٹھریوں میں کاہِنوں کے پاس اور اپنے کھیت کی دَہ یکی لاویوں کے پاس لایا کریں کیونکہ لاوی سب شہروں میں جہاں ہم کاشت کاری کرتے ہیں دسواں حِصّہ لیتے ہیں۔n*U $اور جَیسا شرِیعت میں لِکھا ہے اپنے پہلوٹھے بیٹوں کو اور اپنی مواشی یعنی گائے بَیل اور بھیڑ بکری کے پہلوٹھے بچّوں کو اپنے خُدا کے گھر میں کاہِنوں کے پاس جو ہمارے خُدا کے گھر میں خِدمت کرتے ہیں لائیں۔Q) #اور سال بہ سال اپنی اپنی زمِین کے پہلے پَھل اور سب درختوں کے سب میووں میں سے پہلے پَھل خُداوند کے گھرمیں لائیں۔<(q "اور ہم نے یعنی کاہِنوں اور لاویوں اور لوگوں نے لکڑی کے ہدئے کی بابت قُرعے ڈالے تاکہ اُسے اپنے خُداکے گھر میں باپ دادا کے گھرانوں کے مُطابِق مُقرّرہ وقتوں پر سال بہ سال خُداوند اپنے خُدا کے مذبح پر جلانے کولایا کریں جَیسا شرِیعت میں لِکھا ہے۔9'k !یعنی سبتوں اور نئے چاندوں کی نذر کی روٹی اور دائِمی نذر کی قُربانی اور دائِمی سوختنی قُربانی کے لِئے اورمُقرّرہ عِیدوں اور مُقدّس چِیزوں اور خطا کی قُربانِیوں کے لِئے کہ اِسرائیل کے واسطے کفّارہ ہو اور اپنے خُداکے گھر کے سب کاموں کے لِئے۔Y&+ اور ہم نے اپنے لِئے قانُون ٹھہرائے کہ اپنے خُداکے گھر کی خِدمت کے لِئے سال بہ سال مِثقال کا تِیسرا حِصّہ دِیا کریں۔8%i اور اگر مُلک کے لوگ سبت کے دِن کُچھ مال یا کھانے کی چِیز بیچنے کو لائیں تو ہم سبت کو یا کِسی مُقدّس دِن کو اُن سے مول نہ لیں اور ساتواں سال اور ہر قرض کا مُطالبہ چھوڑ دیں۔*$M اور ہم اپنی بیٹیاں مُلک کے باشِندوں کو نہ دیں اورنہ اپنے بیٹوں کے لِئے اُن کی بیٹیاں لیں۔&#E وہ سب کے سب اپنے بھائی امِیروں کے ساتھ مِل کر لَعنت و قَسم میں شامِل ہُوئے تاکہ خُدا کی شرِیعت پر جو بندۂِ خُدا مُوسیٰ کی معرفت مِلی چلیں اور یہُووا ہ ہمارے خُداوند کے سب حُکموں اور فرمانوں اور آئِین کو مانیں اور اُن پر عمل کریں۔ " اور باقی لوگ اور کاہِن اور لاوی اور دربان اور گانے والے اور نتنیِم اور سب جو خُدا کی شرِیعت کی خاطِراَور مُلکوں کی قَوموں سے الگ ہو گئے تھے اور اُن کی بِیویاں اور اُن کے بیٹے اور بیٹیاں غرض جِن میں سمجھ اور عقل تھی۔.!W ملُّو ک حارِم بعناہ۔' I اخیاہ حنان عنان۔2_ رحُو م حسبنا ہ معسیا ہ۔/Y ہلُوحیس فِلحا سوبیق۔0[ ہُوسیع حننیا ہ حسُوب۔1] فِلطیا ہ حنان عنایا ہ۔4c مشیز بیل صدُو ق یدُّو ع۔7i مگفِیعا س مُسلاّ م حزِیر۔+Q خارِیف عنتوت نوبی۔1] ہُود یاہ حاشُو م بضَی۔2_ اِطیر حِزقیا ہ عزُّور۔5e ادُو نیاہ بِگوَ ی عدِین۔)M بُنّی عزجا دببَی۔s_ لوگوں کے رئِیس یہ تھے ۔ پرعُو س پخت موآب عیلا م زتُّوبا نی۔2_ ہُود یاہ بانی بنِینُو۔5e زکُّور سرِبیا ہ سبنیا ہ۔.W مِیکا رحوب حسابیا ہ۔oW اور اُن کے بھائی سبنیا ہ ہُود یاہ قلِیطاہ فِلایا ہ حنان۔ اور لاوی یہ تھے ۔ یشُوع بِن ازنیا ہ بِنوی بنی حنداد میں سے قدمی ایل۔H معزیا ہ بِلجی سمعیاہ یہ کاہِن تھے۔5 e مُسلاّ م ابیا ہ میامِین۔: o دانی ایل جِنّتُو ن بارُو ک۔3 a حارِم مرِیمو ت عبد یاہ۔3 a حطُّوش سبنیا ہ ملُّو ک۔2 _ فشحُور امریا ہ ملکیاہ۔6g سِرایا ہ عزریا ہ یرمیا ہ۔   اور وہ جِنہوں نے مُہر لگائی یہ ہیں نحمیا ہ بِن حکلیا ہ حاکِم اور صِدقیا ہ۔r] &اِن سب باتوں کے سبب سے ہم سچّا عہد کرتے اور لِکھ بھی دیتے ہیں اور ہمارے اُمرا اور ہمارے لاوی اور ہمارے کاہِن اُس پر مُہر کرتے ہیں۔{o %وہ اپنی کثِیر پَیداوار اُن بادشاہوں کو دیتا ہے جِن کوتُو نے ہمارے گُناہوں کے سبب سے ہم پر مُسلّط کِیا ہے وہ ہمارے جِسموں اور ہماری مواشی پر بھی جَیسا چاہتے ہیں اِختیار رکھتے ہیں اور ہم سخت مُصِیبت میں ہیں۔w $دیکھ آج ہم غُلام ہیں بلکہ اُسی مُلک میں جو تُونے ہمارے باپ دادا کو دِیا کہ اُس کا پَھل اور پَیداوار کھائیں سو دیکھ ہم اُسی میں غُلام ہیں۔kO #کیونکہ اُنہوں نے اپنی مملکت میں اور تیرے بڑے اِحسان کے وقت جو تُو نے اُن پر کِیا اور اِس وسِیع اور زرخیزمُلک میں جو تُو نے اُن کے حوالہ کر دِیا تیری عِبادت نہ کی اور نہ وہ اپنی بدکارِیوں سے باز آئے۔?w "اور ہمارے بادشاہوں اور سرداروں اور ہمارے کاہِنوں اور باپ دادا نے نہ تو تیری شرِیعت پر عمل کِیا اور نہ تیرے احکام اور شہادتوں کو مانا جِن سے تُو اُن کے خِلاف گواہی دیتا رہا۔:m !تَو بھی جو کُچھ ہم پر آیا ہے اُس سب میں تُو عادِل ہے کیونکہ تُو سچّائی سے پیش آیا پر ہم نے شرارت کی۔% سو اب اَے ہمارے خُدا بزُرگ اور قادِر و مُہِیب خُدا جو عہد و رحمت کو قائِم رکھتا ہے وہ دُکھ جو ہم پر اورہمارے بادشاہوں پر اور ہمارے سرداروں اور ہمارے کاہِنوںپر اور ہمارےنبِیوں اور ہمارے باپ دادا پر اور تیرے سب لوگوں پر اسُور کے بادشاہوں کے زمانہ سے آج تک پڑاہے سو تیرے حضُور ہلکا نہ معلُوم ہو۔|q باوُجُود اِس کے تُو نے اپنی گُوناگُون رحمتوں کے باعِث اُن کو نابُود نہ کر دِیا اور نہ اُن کو ترک کِیا کیونکہ تُو رحِیم و کرِیم خُدا ہے۔|~q تَو بھی تُو بُہت برسوں تک اُن کی برداشت کرتا رہا اوراپنی رُوح سے اپنے نبیوں کی معرفت اُن کے خِلاف گواہی دیتا رہا تَو بھی اُنہوں نے کان نہ لگایا اِس لِئے تُونے اُن کو اَور مُلکوں کے لوگوں کے ہاتھ میں کر دِیا۔\}1 اور تُو نے اُن کے خِلاف گواہی دی تاکہ اپنی شرِیعت کی طرف اُن کو پھیر لائے پر اُنہوں نے گھمنڈ کِیا اورتیرے فرمان نہ مانے بلکہ تیرے احکام کے برخِلاف گُناہ کِیا (جِن کو اگر کوئی مانے تو اُن کے سبب سے جِیتا رہے گا) اور اپنے کندھے کو ہٹا کر گردن کش بن گئے اور نہ سُنا۔l|Q لیکن جب اُن کو آرام مِلا تو اُنہوں نے پِھر تیرے آگے بدکاری کی اِس لِئے تُو نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے قبضہ میں چھوڑ دِیا سو وہ اُن پر مُسلّط رہے تَو بھی جب وہ رجُوع لائے اور تُجھ سے فریاد کی تو تُو نے آسمان پرسے سُن لِیا اور اپنی رحمتوں کے مُطابِق اُن کو بار بارچُھڑایا۔{{o اِس لِئے تُو نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں کردِیا جِنہوں نے اُن کو ستایا اور اپنے دُکھ کے وقت میں جب اُنہوں نے تُجھ سے فریاد کی تو تُو نے آسمان پر سے سُن لِیا اور اپنی گُوناگُون رحمتوں کے مُطابِق اُن کوچُھڑانے والے دِئے جِنہوں نے اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھڑایا۔(zI تَو بھی وہ نافرمان ہو کر تُجھ سے باغی ہُوئے اور اُنہوں نے تیری شرِیعت کو پِیٹھ پِیچھے پھینکا اور تیرے نبیوں کو جو اُن کے خِلاف گواہی دیتے تھے تاکہ اُن کو تیری طرف پِھرا لائیں قتل کِیا اور اُنہوں نے غُصّہ دِلانے کے بڑے بڑے کام کِئے۔y1 سو اُنہوں نے فصِیل دار شہروں اور زرخیز مُلک کو لے لِیا اور وہ سب طرح کے اچّھے مال سے بھرے ہُوئے گھروں اور کھودے ہُوئے کُنوؤں اور بُہت سے انگُورِستانوں اورزَیتُون کے باغوں اور پَھل دار درختوں کے مالِک ہُوئے۔ پِھر وہ کھا کر سیر ہُوئے اور موٹے تازہ ہو گئے اورتیرے بڑے اِحسان سے نِہایت حظ اُٹھایا۔"x= سو اُن کی اَولاد نے آ کر اِس مُلک پر قبضہ کِیا اورتُو نے اُن کے آگے اِس مُلک کے باشِندوں یعنی کنعانیوں کو مغلُوب کِیا اور اُن کو اُن کے بادشاہوں اور اِس مُلک کے لوگوں سمیت اُن کے ہاتھ میں کر دِیا کہ جَیسا چاہیں وَیسا اُن سے کریں۔=ws اور تُو نے اُن کی اَولاد کو بڑھا کر آسمان کے سِتاروں کی مانِند کر دِیا اور اُن کو اُس مُلک میں لایا جِس کی بابت تُو نے اُن کے باپ دادا سے کہا تھا کہ وہ جا کراُس پر قبضہ کریں۔{vo اِس کے سِوا تُو نے اُن کو مملکتیں اور اُمّتیں بخشِیں جِن کو تُو نے اُن کے حِصّوں کے مُطابِق اُن کو بانٹ دِیا۔ چُنانچہ وہ سِیحُو ن کے مُلک اور شاہِ حسبو ن کے مُلک اور بسن کے بادشاہ عوج کے مُلک پر قابِض ہُوئے۔ u چالِیس برس تک تُو بیابان میں اُن کی پرورِش کرتا رہا۔ وہ کِسی چِیز کے مُحتاج نہ ہُوئے ۔ نہ تو اُن کے کپڑے پُرانے ہُوئے اور نہ اُن کے پاؤں سُوجے۔ntU اور تُو نے اپنی نیک رُوح بھی اُن کی تربِیّت کے لِئے بخشی اورمنّ کو اُن کے مُنہ سے نہ روکا اور اُن کو پِیاس بُجھانے کو پانی دِیا۔\s1 تَو بھی تُو نے اپنی گُوناگُون رحمتوں سے اُن کوبیابان میں چھوڑ نہ دِیا ۔ دِن کو بادل کا سُتُون اُن کے اُوپرسے دُور نہ ہُؤا تاکہ راستہ میں اُن کی راہنُمائی کرے اور نہ رات کو آگ کا سُتُون دُورہُؤا تاکہ وہ اُن کوروشنی اور وہ راستہ دِکھائے جِس سے اُن کو چلنا تھا۔r پر جب اُنہوں نے اپنے لِئے ڈھالا ہُؤا بچھڑا بنا کر کہا یہ تیرا خُدا ہے جو تُجھے مُلکِ مِصر سے نِکال لایا اور یُوں غُصّہ دِلانے کے بڑے بڑے کام کِئے۔Jq اور فرمانبرداری سے اِنکار کِیا اور تیرے عجائِب کوجو تُو نے اُن کے درمِیان کِئے یاد نہ رکھّا بلکہ گردن کش بنے اور اپنی بغاوت میں اپنے لِئے ایک سردار مُقرّرکِیا تاکہ اپنی غُلامی کی طرف لَوٹ جائیں پر تُو وہ خُدا ہے جو رحِیم و کرِیم مُعاف کرنے کو تیّار اور قہرکرنے میں دِھیما اورشفقت میں غنی ہے ۔ سو تُو نے اُن کوترک نہ کِیا۔,pQ لیکن اُنہوں نے اور ہمارے باپ دادا نے گھمنڈ کِیا اورگردن کش بنے اور تیرے حُکموں کو نہ مانا۔o اور تُو نے اُن کی بُھوک مِٹانے کو آسمان پر سے روٹی دی اور اُن کی پِیاس بُجھانے کو چٹان میں سے اُن کے لِئے پانی نِکالا اور اُن کو فرمایا کہ وہ جا کر اُس مُلک پر قبضہ کریں جِس کو اُن کو دینے کی تُو نے قَسم کھائی تھی۔Ln اور اُن کو اپنے مُقدّس سبت سے واقِف کِیا اور اپنے بندہ مُوسیٰ کی معرفت اُن کو احکام اور آئِین اور شرِیعت دی۔ m اور تُو کوہِ سِینا پر اُتر آیا اور تُو نے آسمان پر سے اُن کے ساتھ باتیں کِیں اور راست احکام اور سچّے قانُون اور اچھّے آئِین وفرمان اُن کو دِئے۔l اور تُو نے دِن کو بادل کے سُتُون میں ہو کر اُن کی راہنُمائی کی اور رات کو آگ کے سُتُون میں تاکہ جِس راستے اُن کو چلنا تھا اُس میں اُن کو رَوشنی مِلے۔_k7 اور تُو نے اُن کے آگے سمُندر کو دو حِصّے کِیا اَیسا کہ وہ سمُندر کے بِیچ سُوکھی زمِین پر ہو کر چلے اورتُو نے اُن کا پِیچھا کرنے والوں کو گہراؤ میں ڈالا جَیساپتّھر سمُندر میں پھینکا جاتا ہے۔Kj اور فرعو ن اور اُس کے سب نَوکروں اور اُس کے مُلک کی سب رعیّت پر نِشان اور عجائِب کر دِکھائے کیونکہ تُوجانتا تھا کہ وہ غرُور کے ساتھ اُن سے پیش آئے سو تیرابڑا نام ہُؤا جَیسا آج ہے۔8ii اور تُو نے مِصر میں ہمارے باپ دادا کی مُصِیبت پرنظر کی اور بحرِقُلز م کے کنارے اُن کی فریاد سُنی۔(hI تُو نے اُس کا دِل اپنے حضُور وفادار پایا اور کنعانیوں اور حتّیوں اور امُوریوں اور فرِزّیوں اور یبُوسیوں اور جرجاسیوں کا مُلک دینے کا عہد اُس سے باندھا تاکہ اُسے اُس کی نسل کو دے اور تُو نے اپنے سُخن پُورے کِئے کیونکہ تُو صادِق ہے۔Vg% تُو وہ خُداوند خُدا ہے جِس نے ابرا م کو چُن لِیااور اُسے کسدیوں کے اُور سے نِکال لایا اور اُس کانام ابرہا م رکھّا۔/fW تُو ہی اکیلا خُداوند ہے ۔ تُو نے آسمان اور آسمانوں کے آسمان کو اور اُن کے سارے لشکر کو اور زمِین کو اورجو کُچھ اُس پر ہے اور سمُندروں کو اور جو کُچھ اُن میںہے بنایا اور تو اُن سبھوں کا پروردِگار ہے اور آسمان کا لشکر تُجھے سِجدہ کرتا ہے۔e7 پِھر یشُوع اور قدمی ایل اور بانی اور حسبنیا ہ اور سرِبیا ہ اور ہُودیا ہ اور سبنیا ہ اور فتحیاہ لاویوں نے کہا کھڑے ہو جاؤ اور کہو خُداوند ہماراخُدا ازل سے ابد تک مُبارک ہے تیرا جلالی نام مُبارک ہو جو سب حمد و تعرِیف سے بالا ہے۔)dK تب قدمی ایل یشُوع اور بانی اور سبنیا ہ اوربُنّی اورسرِبیا ہ اور بانی اور کنعا نی نے لاویوں کی سِیڑھیوںپر کھڑے ہو کر بُلند آواز سے خُداوند اپنے خُدا سے فریادکی۔.cU اور اُنہوں نے اپنی اپنی جگہ پر کھڑے ہو کر ایک پہر تک خُداوند اپنے خُدا کی شرِیعت کی کِتاب پڑھی اور دُوسرے پہر میں اِقرار کر کے خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کرتے رہے۔ibK اور اِسرائیل کی نسل کے لوگ سب پردیسِیوں سے الگ ہوگئے اور کھڑے ہو کر اپنے گُناہوں اور اپنے باپ دادا کی خطاؤں کا اِقرار کِیا۔ka Q پِھر اِسی مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو بنی اِسرائیل روزہ رکھ کر اور ٹاٹ اوڑھ کر اور مِٹّی اپنے سر پر ڈال کر اِکٹّھے ہُوئے۔/`Wاور پہلے دِن سے آخِری دِن تک روز بروز اُس نے خُداکی شرِیعت کی کِتاب پڑھی اور اُنہوں نے سات دِن عِیدمنائی اور آٹھویں دِن دستُور کے مُوافِق مُقدّس مجمع فراہم ہُؤا۔ _اور اُن لوگوں کی ساری جماعت نے جو اسِیری سے پِھرآئے تھے جھونپڑیاں بنائِیں اور اُن ہی جھونپڑیوں میں رہے کیونکہ یشُوع بِن نُون کے دِنوں سے اُس دِن تک بنی اِسرائیل نے اَیسا نہیں کِیا تھا چُنانچہ بُہت بڑی خُوشی ہُوئی۔n^Uسو لوگ جا جا کر اُن کو لائے اور ہر ایک نے اپنے گھرکی چھت پر اور اپنے اِحاطہ میں اور خُدا کے گھر کے صحنوں میں اور پانی پھاٹک کے مَیدان میں اور افرائیمی پھاٹک کے مَیدان میں اپنے لِئے جھونپڑیاں بنائِیں۔B]}اور اپنے سب شہروں میں اور یروشلیِم میں یہ اِعلان اور مُنادی کرائیں کہ پہاڑ پر جا کر زَیتُون کی ڈالِیاں اور جنگلی زَیتُون کی ڈالِیاں اور مِہندی کی ڈالِیاں اور کھجُور کی شاخیں اور گھنے درختوں کی ڈالِیاں جھونپڑیوں کے بنانے کو لاؤ جَیسا لِکھا ہے۔ \اور اُن کو شرِیعت میں یہ لِکھا مِلا کہ خُداوند نے مُوسیٰ کی معرفت فرمایا ہے کہ بنی اِسرائیل ساتویں مہِینے کی عِید میں جھونپڑِیوں میں رہا کریں۔[} اور دُوسرے دِن سب لوگوں کے آبائی خاندانوں کے سرداراور کاہِن اور لاوی عزرافقِیہ کے پاس اِکٹّھے ہُوئے کہ تَورَیت کی باتوں پر دھیان لگائیں۔mZS سو سب لوگ کھانے پِینے اور حِصّہ بھیجنے اور بڑی خُوشی کرنے کو چلے گئے کیونکہ وہ اُن باتوں کو جو اُن کے آگے پڑھی گئِیں سمجھے تھے۔:Ym اور لاویوں نے سب لوگوں کو چُپ کرایا اور کہا خاموش ہو جاؤ کیونکہ آج کا دِن مُقدّس ہے اور غم نہ کرو۔IX  پِھر اُس نے اُن سے کہا کہ اب جاؤ اور جو موٹا ہے کھاؤ اور جو مِیٹھا ہے پِیو اور جِن کے لِئے کُچھ تیّارنہیں ہُؤا اُن کے پاس بھی بھیجو کیونکہ آج کا دِن ہمارے خُداوند کے لِئے مُقدّس ہے اور تُم اُداس مت ہو کیونکہ خُداوند کی شادمانی تُمہاری پناہ گاہ ہے۔ m~l}|{zfyyy7xOwutsYrqpo"lkji@h-ffeBcSba`0_^]\}ZYWVVTRRRQONML-JfIHGGF)EGDCBA@? ==>;:98726743i2J0/_.-r,[+)('&%#!!5 ev}aD#3 k  q rGX تب بادشاہ کے مُنشی پہلے مہِینے کی تیرھوِیں تارِیخ کو بُلائے گئے اور جو کُچھ ہامان نے بادشاہ کے نوّابوں اور ہر صُوبہ کے حاکِموں اور ہر قَوم کے سرداروں کو حُکم کِیا اُس کے مُطابِق لِکھا گیا ۔ صُوبہ صُوبہ کے حرُوف اور قَوم قَوم کی زُبان میں شاہِ اخسویر س کے نام سے یہ لِکھا گیا اور اُس پر بادشاہ کی انگُوٹھی کی مُہر کی گئی۔NW اور بادشاہ نے ہامان سے کہا کہ وہ چاندی تُجھے بخشی گئی اور وہ لوگ بھی تاکہ جو تُجھے اچّھا معلُوم ہو اُن سے کرے۔;Vo اور بادشاہ نے اپنے ہاتھ سے انگُوٹھی اُتار کر یہُودیوں کے دُشمن اجاجی ہمّدا تا کے بیٹے ہامان کو دی۔,UQ اگر بادشاہ کو منظُور ہو تو اُن کو ہلاک کرنے کا حُکم لِکھا جائے اور مَیں تحصِیل داروں کے ہاتھ میں شاہی خزانوں میں داخِل کرنے کے لِئے چاندی کے دس ہزار توڑے دُوں گا۔[T/اور ہامان نے اخسویر س بادشاہ سے عرض کی کہ حضُور کی مملکت کے سب صُوبوں میں ایک قَوم سب قَوموں کے درمِیان پراگندہ اور پَھیلی ہُوئی ہے اُس کے دستُور ہر قَوم سے نرالے ہیں اور وہ بادشاہ کے قوانِین نہیں مانتے ہیں ۔ سو اُن کو رہنے دینا بادشاہ کے لِئے فائِدہ مند نہیں۔ZS-اور اخسویر س بادشاہ کی سلطنت کے بارھویں برس کے پہلے مہِینے سے جو نَیسا ن مہِینہ ہے وہ روز بروز اور ماہ بماہ بارھویں مہِینے یعنی ادار کے مہِینے تک ہامان کے سامنے پُور یعنی قُرعہ ڈالتے رہے۔Rلیکن فقط مرد کَی ہی پر ہاتھ چلانا اپنی شان سے نِیچے سمجھا کیونکہ اُنہوں نے اُسے مرد کَی کی قَوم بتا دی تھی اِس لِئے ہامان نے چاہا کہ مرد کَی کی قَوم یعنی سب یہُودیوں کو جو اخسویر س کی پُوری مملکت میں رہتے تھے ہلاک کرے۔'QGجب ہامان نے دیکھا کہ مرد کَی نہ جُھکتا نہ میری تعظِیم کرتا ہے تو ہامان غُصّہ سے بھر گیا۔KPجب وہ اُس سے روز کہتے رہے اور اُس نے اُن کی نہ مانی تو اُنہوں نے ہامان کو بتا دِیا تاکہ دیکھیں کہ مرد کَی کی بات چلے گی یا نہیں کیونکہ اُس نے اُن سے کہہ دِیا تھا کہ مَیں یہُودی ہُوں۔DOتب بادشاہ کے مُلازِموں نے جو بادشاہ کے پھاٹک پر تھے مرد کَی سے کہا تُو کیوں بادشاہ کے حُکم کو توڑتا ہے؟۔kNOاور بادشاہ کے سب مُلازِم جو بادشاہ کے پھاٹک پر تھے ہامان کے آگے جُھک کر اُس کی تعظِیم کرتے تھے کیونکہ بادشاہ نے اُس کے بارے میں اَیسا ہی حُکم کِیا تھا پر مرد کَی نہ جُھکتا نہ اُس کی تعظِیم کرتا تھا۔M +اِن باتوں کے بعد اخسویر س بادشاہ نے اجاجی ہمّدا تا کے بیٹے ہامان کو مُمتاز اور سرفراز کِیا اور اُس کی کُرسی کو سب اُمرا سے جو اُس کے ساتھ تھے برتر کِیا۔L1جب اُس مُعاملہ کی تحقِیقات کی گئی اور وہ بات ثابِت ہُوئی تو وہ دونوں ایک درخت پر لٹکا دِئے گئے اور یہ بادشاہ کے سامنے توارِیخ کی کِتاب میں لِکھ لِیا گیا۔NKیہ بات مرد کَی کو معلُوم ہُوئی اور اُس نے آستر ملِکہ کو بتائی اور آستر نے مردکَی کا نام لے کر بادشاہ کوخبر دی۔oJWاُن ہی دِنوں میں جب مرد کَی بادشاہ کے پھاٹک پر بَیٹھا کرتا تھا بادشاہ کے خواجہ سراؤں میں سے جو دروازہ پر پہرا دیتے تھے دو شخصوں یعنی بِگتا ن اور ترش نے بِگڑ کر چاہا کہ اخسویر س بادشاہ پر ہاتھ چلائیں۔qI[اور آستر نے نہ تو اپنے خاندان اور نہ اپنی قَوم کا پتا دِیا تھا جَیسا مرد کَی نے اُسے تاکِید کر دی تھی اِس لِئے کہ آستر مرد کَی کا حُکم اَیسا ہی مانتی تھی جَیسا اُس وقت جب وہ اُس کے ہاں پرورِش پار ہی تھی۔(HIاور جب کُنوارِیاں دُوسری بار اِکٹّھی کی گئِیں تو مرد کَی بادشاہ کے پھاٹک پر بَیٹھا تھا۔G+اور بادشاہ نے اپنے سب اُمرا اور مُلازِموں کے لِئے ایک بڑی ضِیافت یعنی آستر کی ضِیافت کی اور صُوبوں میں مُعافی کی اور شاہی کرم کے مُطابِق اِنعام بانٹے۔vFeاور بادشاہ نے آستر کو سب عَورتوں سے زِیادہ پِیار کِیا اور وہ اُس کی نظر میں اُن سب کُنواریوں سے زِیادہ عزِیز اور پسندِیدہ ٹھہری ۔ پس اُس نے شاہی تاج اُس کے سر پر رکھ دِیا اور وشتی کی جگہ اُسے ملِکہ بنایا۔sE_سو آستر اخسویر س بادشاہ کے پاس اُس کے شاہی محلّ میں اُس کی سلطنت کے ساتویں سال کے دسویں مہِینے میں جو طیبت مہِینہ ہے پُہنچائی گئی۔ Dجب مرد کَی کے چچا ابِیخیل کی بیٹی آستر کی جِسے مرد کَی نے اپنی بیٹی کر کے رکھّا تھا بادشاہ کے پاس جانے کی باری آئی تو جو کُچھ بادشاہ کے خواجہ سرا اور عَورتوں کے مُحافِظ ہَیجا نے ٹھہرایا تھا اُس کے سِوا اُس نے اَور کُچھ نہ مانگا اور آستر اُن سب کی جِن کی نِگاہ اُس پر پڑی منظُورِ نظر ہُوئی۔C'شام کو وہ جاتی تھی اور صُبح کو لَوٹ کر دُوسرے حرم سرا میں بادشاہ کے خواجہ سرا شعشجز کے سپُرد ہو جاتی تھی جو حرموں کا مُحافِظ تھا۔ وہ بادشاہ کے پاس پِھر نہیں جاتی تھی مگر جب بادشاہ اُسے چاہتا تب وہ نام لے کر بُلائی جاتی تھی۔uBc تب اِس طرح سے وہ کُنواری بادشاہ کے پاس جاتی تھی کہ جو کُچھ وہ چاہتی کہ حرم سرا سے بادشاہ کے محلّ میں لے جائے وہ اُس کو دِیا جاتا تھا۔kAO جب ایک ایک کُنواری کی باری آئی کہ عَورتوں کے دستُور کے مُطابِق بارہ مہِینے کی صفائی کے بعد اخسویر س بادشاہ کے پاس جائے(کیونکہ اِتنے ہی دِن اُن کی طہارت میں لگ جاتے تھے یعنی چھ مہِینے مُرّ کا تیل لگانے میں اور چھ مہِینے عِطر اور عَورتوں کی صفائی کی چِیزوں کے لگانے میں)۔L@ اور مرد کَی ہر روز حرم سرا کے صحن کے آگے پِھرتا تھا تاکہ دریافت کرے کہ آستر کَیسی ہے اور اُس کا کیا حال ہو گا۔B?} آستر نے نہ اپنی قَوم نہ اپنا خاندان ظاہِر کِیا تھا کیونکہ مرد کَی نے اُسے تاکِید کر دی تھی کہ نہ بتائے۔e>C اور وہ لڑکی اُسے پسند آئی اور اُس نے اُس پر مِہربانی کی اور فوراً اُسے شاہی محلّ میں سے طہارت کے لِئے اُس کے سامان اور کھانے کے حِصّے اور اَیسی سات سہیلِیاں جو اُس کے لائِق تِھیں اُسے دِیں اور اُسے اور اُس کی سہیلِیوں کو حرم سرا کی سب سے اچّھی جگہ میں لے جا کر رکھّا۔=+سو اَیسا ہُؤا کہ جب بادشاہ کا حُکم اور فرمان سُننے میں آیا اور بُہت سی کُنواریاں قصرِ سوسن میں اِکٹّھی ہو کر ہیَجا کے سُپرد ہُوئِیں تو آستر بھی بادشاہ کے محلّ میں پُہنچائی گئی اور عَورتوں کے مُحافِظ ہیَجا کے سپُرد ہُوئی۔X<)اُس نے اپنے چچا کی بیٹی ہدسّاہ یعنی آستر کو پالا تھا کیونکہ اُس کے ماں باپ نہ تھے اور وہ لڑکی حسِین اور خُوب صُورت تھی اور جب اُس کے ماں باپ مَر گئے تو مرد کَی نے اُسے اپنی بیٹی کر کے پالا۔;اور یروشلیِم سے اُن اسِیروں کے ساتھ گیا تھا جو شاہِ یہُودا ہ یکُونیا ہ کے ساتھ اسِیری میں گئے تھے جِن کو شاہِ بابل نبُوکد نضر اسِیرکر کے لے گیا تھا۔T:!اور قصرِ سوسن میں ایک یہُودی تھا جِس کا نام مرد کَی تھا جو یائیر بِن سِمعی بِن قِیس کا بیٹا تھا جو بِنیمِینی تھا۔M9اور جو کُنواری بادشاہ کو پسند ہو وہ وشتی کی جگہ ملِکہ ہو ۔ یہ بات بادشاہ کو پسند آئی اور اُس نے اَیسا ہی کِیا۔_87اور بادشاہ اپنی مملکت کے سب صُوبوں میں منَصبداروں کو مُقرّر کرے تاکہ وہ سب جوان خُوب صُورت کُنواریوں کو قصرِ سوسن کے بِیچ حرم سرا میں اِکٹّھا کر کے بادشاہ کے خواجہ سرا ہیَجا کے سپُرد کریں جو عَورتوں کا مُحافِظ ہے اور طہارت کے لِئے اُن کا سامان اُن کو دِیا جائے۔W7'تب بادشاہ کے مُلازِم جو اُس کی خِدمت کرتے تھے کہنے لگے کہ بادشاہ کے لِئے جوان خُوب صُورت کُنواریاں ڈُھونڈی جائیں۔6 !اِن باتوں کے بعد جب اخسویر س بادشاہ کا غضب ٹھنڈا ہُؤا تو اُس نے وشتی کو اور جو کُچھ اُس نے کِیا تھا اور جو کُچھ اُس کے خِلاف حُکم ہُؤا تھا یاد کِیا۔G5  کیونکہ اُس نے سب شاہی صُوبوں میں صُوبہ صُوبہ کے حرُوف اور قَوم قَوم کی بولی کے مُطابِق خط بھیج دِئے کہ ہر مَرد اپنے گھر میں حُکومت کرے اور اپنی قَوم کی زُبان میں اِس کا چرچا کرے۔4 7یہ بات بادشاہ اور اُمرا کو پسند آئی اور بادشاہ نے ممُو کان کے کہنے کے مُطابِق کِیا۔3 5اور جب بادشاہ کا فرمان جِسے وہ صادِر کرے گا اُس کی ساری سلطنت میں (جو بڑی ہے) شہرت پائے گا تو سب بِیویاں اپنے اپنے شَوہر کی کیا بڑا کیا چھوٹا عِزّت کریں گی۔F2 اگر بادشاہ کو منظُور ہو تو اُس کی طرف سے شاہی فرمان نِکلے اور وہ فارسیوں اور مادیوں کے آئِین میں مُندرج ہو تاکہ بدلا نہ جائے کہ وشتی اخسویر س بادشاہ کے حضُور پِھر کبھی نہ آئے اور بادشاہ اُس کا شاہانہ رُتبہ کِسی اَور کو جو اُس سے بِہتر ہے عِنایت کرے۔1 1اور آج کے دِن فار س اور مادَی کی سب بیگمیں جو ملِکہ کی بات سُن چُکی ہیں بادشاہ کے سب اُمرا سے اَیسا ہی کہنے لگیں گی ۔ یُوں بُہت حقارت اور طَیش پَیدا ہو گا۔x0 kکیونکہ ملِکہ کی یہ بات باہر سب عَورتوں تک پُہنچے گی جِس سے اُن کے شَوہر اُن کی نظر میں ذلِیل ہو جائیں گے جب یہ خبر پَھیلے گی کہ اخسویر س بادشاہ نے حُکم دِیا کہ وشتی ملِکہ اُس کے حضُور لائی جائے پر وہ نہ آئی۔N/ اور ممُوکا ن نے بادشاہ اور امِیروں کے حضُور جواب دِیا کہ وشتی ملِکہ نے فقط بادشاہ ہی کا نہیں بلکہ سب اُمرا اور سب لوگوں کا بھی جو اخسویر س بادشاہ کے کُل صُوبوں میں ہیں قصُور کِیا ہے۔w. iکہ قانُون کے مُطابِق وشتی ملِکہ سے کیا کرنا چاہئے کیونکہ اُس نے اخسویر س بادشاہ کا حُکم جو خواجہ سراؤں کی معرفت مِلا نہیں مانا ہے؟۔`- ;اور فار س اور مادَی کے ساتوں امِیر یعنی کارشِینا اور سِتار اور ادماتا اور ترسِیس اور مرس اور مرسِنا اور ممُو کان اُس کے مُقرّب تھے جو بادشاہ کا دِیدار حاصِل کرتے اور مملکت میں صدر نشِین تھے)۔,  تب بادشاہ نے اُن دانِش مندوں سے جِن کو وقتوں کا اِمتیاز تھا پُوچھا (کیونکہ بادشاہ کا دستُور سب قانُون دانوں اور عدل شِناسوں کے ساتھ اَیسا ہی تھا۔+  لیکن وشتی ملِکہ نے شاہی حُکم پر جو خواجہ سراؤں کی معرفت مِلا تھا آنے سے اِنکار کِیا ۔ سو بادشاہ بُہت جھلاّیا اور دِل ہی دِل میں اُس کا غضب بھڑکا۔~* w کہ وشتی ملِکہ کو شاہی تاج پہنا کر بادشاہ کے حضُور لائیں تاکہ اُس کا جمال لوگوں اور اُمرا کو دِکھائے کیونکہ وہ دیکھنے میں خُوب صُورت تھی۔~) w ساتویں دِن جب بادشاہ کا دِل مَے سے مسرُور تھا تو اُس نے ساتوں خواجہ سراؤں یعنی مہُوما ن اور بِزتا اور خربُو ناہ اور بِگتا اور ابگتا اور زِتار اور کرکس کو جو اخسو یرس بادشاہ کے حضُور خِدمت کرتے تھے حُکم دِیا۔(  اور وشتی ملِکہ نے بھی اخسویر س بادشاہ کے شاہی محلّ میں عَورتوں کی ضِیافت کی۔2' _اور مَے نوشی اِس قاعِدہ سے تھی کہ کوئی مجبُور نہیں کر سکتا تھا کیونکہ بادشاہ نے اپنے محلّ کے سب عُہدہ داروں کو تاکِید فرمائی تھی کہ وہ ہر شخص کی مرضی کے مُطابِق کریں۔v& gاور اُنہوں نے اُن کو سونے کے پِیالوں میں جو مُختلِف شکلوں کے تھے پِینے کو دِیا اور شاہی مَے بادشاہ کے کرم کے مُوافِق کثرت سے پِلائی۔% وہاں سفید اور سبز اور آسمانی رنگ کے پردے تھے جو کتانی اور ارغوانی ڈورِیوں سے چاندی کے حلقوں اور سنگِ مَرمَر کے سُتُونوں سے بندھے تھے اور سُرخ اور سفید اور زرد اور سِیاہ سنگِ مَرمَر کے فرش پر سونے اور چاندی کے تخت تھے۔$ }جب یہ دِن گُذر گئے تو بادشاہ نے سب لوگوں کی کیا بڑے کیا چھوٹے جو قصرِ سوسن میں مَوجُود تھے شاہی محلّ کے باغ کے صحن میں سات دِن تک ضِیافت کی۔`# ;تب وہ بُہت دِن یعنی ایک سَو اسّی دِن تک اپنی جلِیلُ القدر سلطنت کی دَولت اور اپنی اَعلیٰ عظمت کی شان اُن کو دِکھاتا رہا۔"" ?تو اُس نے اپنی سلطنت کے تِیسرے سال اپنے سب حاکِموں اور خادِموں کی ضِیافت کی اور فار س اور مادَی کی طاقت اور صُوبوں کے اُمرا اور سردار اُس کے حضُور حاضِر تھے۔! 7کہ اُن دِنوں میں جب اخسویر س بادشاہ اپنے تختِ سلطنت پر جو قصرِ سوسن میں تھا بَیٹھا۔^  9اخسویر س کے دِنوں میں اَیسا ہُؤا (یہ وُہی اخسویر س ہے جو ہندو ستان سے کُوش تک ایک سَو ستائِیس صُوبوںپر سلطنت کرتا تھا)۔eC اور مُقرّرہ وقتوں پر لکڑی کے ہدئے اور پہلے پَھلوں کے لِئے حلقے مُقرّر کر دِئے ۔ اَے میرے خُدا بھلائی کے لِئے مُجھے یاد کر۔?w یُوں ہی مَیں نے اُن کو کُل اجنبیوں سے پاک کِیااورکاہِنوں اور لاویوں کے لِئے اُن کی خِدمت کے مُطابِق۔B} اَے میرے خُدا اُن کو یاد کر اِس لِئے کہ اُنہوں نے کہانت کو اور کہانت اور لاویوں کے عہد کو ناپاک کِیاہے۔ اور اِلیاسِب سردار کاہِن کے بیٹے یُوید ع کے بیٹوں میں سے ایک بیٹا حُورونی سنبلّط کا داماد تھا اِس لِئے مَیں نے اُس کو اپنے پاس سے بھگا دِیا۔>u سو کیا ہم تُمہاری سُن کر اَیسی بڑی بُرائی کریں کہ اجنبی عَورتوں کو بیاہ کر اپنے خُدا کا گُناہ کریں؟۔C کیا شاہِ اِسرائیل سُلیما ن نے اِن باتوں سے گُناہ نہیں کِیا؟ اگرچہ اکثر قَوموں میں اُس کی مانِند کوئی بادشاہ نہ تھا اور وہ اپنے خُدا کا پِیارا تھا اور خُدانے اُسے سارے اِسرائیل کا بادشاہ بنایا تَو بھی اجنبی عَورتوں نے اُسے بھی گُناہ میں پھنسایا۔5 سو مَیں نے اُن سے جھگڑ کر اُن کو لَعنت کی اور اُن میں سے بعض کو مارا اور اُن کے بال نوچ ڈالے اور اُن کو خُداکی قَسم کِھلائی کہ تُم اپنی بیٹیاں اُن کے بیٹوں کونہ دینا اور نہ اپنے بیٹوں کے لِئے اور نہ اپنے لِئے اُن کی بیٹیاں لینا۔s_ اور اُن کے بچّوں کی زُبان آدھی اشدُودی تھی اور وہ یہُودی زُبان میں بات نہیں کر سکتے تھے بلکہ ہر قَوم کی بولی کے مُطابِق بولتے تھے۔V% اُن ہی دِنوں میں مَیں نے اُن یہُودیوں کو بھی دیکھاجِنہوں نے اشدُودی اور عمُّونی اور موآبی عَورتیں بیاہ لی تِھیں۔yk اور مَیں نے لاویوں کو حُکم کِیا کہ اپنے آپ کوپاک کریں اور سبت کے دِن کی تقدِیس کی غرض سے آ کر پھاٹکوں کی رکھوالی کریں ۔ اَے میرے خُدا اِسے بھی میرے حق میں یاد کر اور اپنی بڑی رحمت کے مُطابِق مُجھ پر ترس کھا۔1[ تب مَیں نے اُن کو ٹوکا اور اُن سے کہا کہ تُم دِیوارکے نزدِیک کیوں ٹِک جاتے ہو؟ اگر پِھر اَیسا کِیا تومَیں تُم کو گرِفتار کر لُوں گا ۔ اُس وقت سے وہ سبت کوپِھر نہ آئے۔) سو بیوپاری اور طرح طرح کے مال کے بیچنے والے ایک یادو بار یروشلیِم کے باہر ٹِکے۔O سو جب سبت سے پہلے یروشلیِم کے پھاٹکوں کے پاس اندھیراہونے لگا تو مَیں نے حُکم دِیا کہ پھاٹک بند کر دِئے جائیں اور حُکم دے دِیا کہ جب تک سبت گُذر نہ جائے وہ نہ کُھلیں اور مَیں نے اپنے چند نَوکروں کو پھاٹکوں پررکھّا کہ سبت کے دِن کوئی بوجھ اندر آنے نہ پائے۔;o کیا تُمہارے باپ دادا نے اَیسا ہی نہیں کِیا اور کیا ہمارا خُدا ہم پر اور اِس شہر پر یہ سب آفتیں نہیں لایا؟تَو بھی تُم سبت کی بے حُرمتی کر کے اِسرائیل پر زِیادہ غضب لاتے ہو۔N تب مَیں نے یہُودا ہ کے اُمرا سے جھگڑ کر کہا یہ کیابُرا کام ہے جو تُم کرتے اور سبت کے دِن کی بے حُرمتی کرتے ہو؟۔nU اور وہاں صُور کے لوگ بھی رہتے تھے جو مچھلی اور ہرطرح کا سامان لا کر سبت کے دِن یروشلیِم میں یہُودا ہ کے لوگوں کے ہاتھ بیچتے تھے۔ اُن ہی دِنوں میں مَیں نے یہُودا ہ میں بعض کو دیکھا جو سبت کے دِن حَوضوں میں پاؤں سے انگُور کُچل رہے تھے اور پُولے لا کر اُن کو گدھوں پر لادتے تھے ۔ اِسی طرح مَے اور انگُور اور انجِیر اور ہر قِسم کے بوجھ سبت کویروشلیِم میں لاتے تھے اور جِس دِن وہ کھانے کی چِیزیں بیچنے لگے مَیں نے اُن کو ٹوکا۔r] اَے میرے خُدا اِس کے لِئے مُجھے یاد کر اور میرے نیک کاموں کو جو مَیں نے اپنے خُدا کے گھر اور اُس کی رسُوم کے لِئے کِئے مِٹا نہ ڈال۔( I اور مَیں نے سلمیا ہ کاہِن اور صدُو ق فقِیہ اور لاویوں میں سے فِدایا ہ کو خزانوں کے خزانچی مُقرّر کِیا اورحنان بِن زکُّور بِن متّنیا ہ اُن کے ساتھ تھا کیونکہ وہ دِیانت دار مانے جاتے تھے اور اپنے بھائیوں میں بانٹ دینا اُن کا کام تھا۔ / تب سب اہلِ یہُودا ہ نے اناج اور مَے اور تیل کا دسواں حِصّہ خزانوں میں داخِل کِیا۔| q تب مَیں نے حاکِموں سے جھگڑ کر کہا کہ خُدا کا گھرکیوں چھوڑ دِیا گیا ہے؟ اور مَیں نے اُن کو اِکٹّھا کرکے اُن کو اُن کی جگہ پر مُقرّر کِیا۔} s پِھر مُجھے معلُوم ہُؤا کہ لاویوں کے حِصّے اُن کو نہیں دِئے گئے اِس لِئے خِدمت گُذار لاوی اور گانے والے اپنے اپنے کھیت کو بھاگ گئے ہیں۔  پِھر مَیں نے حُکم دِیا اور اُنہوں نے اُن کوٹھرِیوں کو صاف کِیا اور مَیں خُدا کے گھر کے برتنوں اور نذرکی قُربانیوں اور لُبان کو پِھر وہِیں لے آیا۔P اِس سے مَیں نِہایت رنجِیدہ ہُؤا اِس لِئے مَیں نے طُوبیا ہ کے سب خانگی سامان کو اُس کوٹھری سے باہر پھینک دِیا۔  اور مَیں یروشلیِم میں آیا اور معلُوم کِیا کہ خُداکے گھر کے صحنوں میں طُوبیا ہ کے واسطے ایک کوٹھری تیّارکرنے سے الِیاسِب نے کَیسی خرابی کی ہے۔>u پر اِن ایّام میں مَیں یروشلیِم میں نہ تھا کیونکہ شاہِ بابل ارتخششتا کے بتّیِسویں برس میں بادشاہ کے پاس گیا تھا اور کُچھ دِنوں کے بعد مَیں نے بادشاہ سے رُخصت کی درخواست کی۔kO اُس کے لِئے ایک بڑی کوٹھری تیّار کی تھی جہاں پہلے نذر کی قُربانِیاں اور لُبان اور برتن اور اناج کی اورمَے کی اور تیل کی دَہ یکِیاں جو حُکم کے مُطابِق لاویوں اور گانے والوں اور دربانوں کو دی جاتی تِھیں اورکاہِنوں کے لِئے اُٹھائی ہُوئی قُربانِیاں بھی رکھّی جاتی تِھیں۔U# اِس سے پہلے اِلیاسِب کاہِن نے جو ہمارے خُدا کے گھرکی کوٹھریوں کا مُختار تھا طُوبیا ہ کا رِشتہ دار ہونے کی وجہ سے۔5c اور اَیسا ہُؤا کہ شرِیعت کو سُن کر اُنہوں نے ساری مِلی جُلی بِھیڑ کو اِسرائیل سے جُدا کر دِیا۔U# اِس لِئے کہ وہ روٹی اور پانی لے کر بنی اِسرائیل کے اِستِقبال کو نہ نِکلے بلکہ بلعا م کو اُن کے خِلاف اُجرت پر بُلایا تاکہ اُن پر لَعنت کرے پر ہمارے خُدا نے اُس لَعنت کو برکت سے بدل دِیا۔  اُس دِن اُنہوں نے لوگوں کو مُوسیٰ کی کِتاب میں سے پڑھ کر سُنایا اور اُس میں یہ لِکھامِلا کہ عمُّونی اور موآبی خُدا کی جماعت میں کبھی نہ آنے پائیں۔  /اور تمام اِسرائیل زرُبّابل کے اور نحمیا ہ کے دِنوں میں ہر روز کی ضرُورت کے مُطابِق گانے والوں اور دربانوں کے حِصّے دیتے تھے ۔ یُوں وہ لاوِیوں کے لِئے چِیزیں مخصُوص کرتے اور لاوی بنی ہارُون کے لِئے مخصُوص کرتے تھے۔fE .کیونکہ قدِیم زمانہ سے داؤُد اور آسف کے دِنوں میں ایک سردار مُغنّی ہوتا تھا اور خُدا کی حمد اور شُکرکے گِیت گائے جاتے تھے۔5~c -سو وہ اپنے خُدا کے اِنتظام اور طہارت کے اِنتظام کی نِگرانی کرتے رہے اور گانے والوں اور دربانوں نے بھی داؤُد اور اُس کے بیٹے سُلیما ن کے حُکم کے مُطابِق اَیساہی کِیا۔-}S ,اُسی دِن لوگ خزانہ کی اور اُٹھائی ہُوئی قُربانیوں اور پہلے پَھلوں اور دَہ یکیوں کی کوٹھریوں پر مُقرّرہُوئے تاکہ اُن میں شہر شہر کے کھیتوں کے مُطابِق جوحِصّے کاہِنوں اور لاویوں کے لِئے شرع کے مُطابِق مُقرّرہُوئے اُن کو جمع کریں کیونکہ بنی یہُوداہ کاہِنوں اورلاویوں کے سبب سے جو حاضِر رہتے تھے خُوش تھے۔|) +اور اُس دِن اُنہوں نے بُہت سی قُربانیاں چڑھائِیں اور خُوشی کی کیونکہ خُدا نے اَیسی خُوشی اُن کو بخشی کہ وہ نِہایت شادمان ہُوئے اور عَورتوں اور بچّوں نے بھی خُوشی منائی سو یروشلیِم کی خُوشی کی آواز دُورتک سُنائی دیتی تھی۔{- *اور معسیا ہ اورسمعیا ہ اور الِیعز ر اور عُزّی اور یہُوحنا ن اور ملکیاہ اور عیلا م اور عزر اپنے سردار گانے والے اِزرخیا ہ کے ساتھ بُلند آواز سے گاتے تھے۔8zi )اور کاہِن الِیاقِیم معسیا ہ مِنیمِین مِیکا یاہ الیوعینی زکر یاہ حننیا ہ نرسِنگے لِئے ہُوئے تھے۔=ys (سو شُکرگُذاری کرنے والوں کے دونوں غول اور مَیں اورمیرے ساتھ آدھے حاکِم خُدا کے گھر میں کھڑے ہو گئے۔=xs 'اور اِفرائیمی پھاٹک کے اُوپر پُرانے پھاٹک اور مچھلی پھاٹک اور حنن ایل کے بُرج اور ہمّیا ہ کے بُرج پرسے ہوتے ہُوئے بھیڑ پھاٹک تک گئے اور پہرے والوں کے پھاٹک پر کھڑے ہو گئے۔w) &اور شُکرگُذاری کرنے والوں کا دُوسرا غول اور اُن کے پِیچھے پِیچھے مَیں اور آدھے لوگ اُن سے مِلنے کو دِیوارپر تنُوروں کے بُرج کے اُوپر چَوڑی دِیوار تک۔Fv %اور وہ چشمہ پھاٹک سے ہو کر سِیدھے آگے گئے اور داؤُد کے شہر کی سِیڑھیوں پر چڑھ کر شہر پناہ کی اُونچائی پرپُہنچے اور داؤُد کے محلّ کے اُوپر ہو کر پانی پھاٹک تک مشرِق کی طرف گئے۔Ku $اور اُس کے بھائی سمعیا ہ اور عزرا یل ۔ مِللَی ۔ جِللَی ۔ ماعَی ۔ نتنی ایل اور یہُودا ہ اور حنانی مَردِ خُدا داؤُد کے باجوں کو لِئے ہُوئے جاتے تھے اورعزرا فقِیہ اُن کے آگے آگے تھا۔dtA #اور کُچھ کاہِن زادے نرسِنگے لِئے ہُوئے یعنی زکریا ہ بِن یُونتن بِن سمعیا ہ بِن متّنیا ہ بِن مِیکا یاہ بِن زکُّور بِن آسف۔_s7 "یہُودا ہ اور بِنیمِین اور سمعیا ہ اور یِرمیا ہ۔8rk !عزریا ہ عزرا اور مُسلاّ م۔q اور یہ اُن کے پِیچھے پِیچھے گئے یعنی ہُوسعیا ہ اوریہُودا ہ کے آدھے سردار۔mpS تب مَیں یہُودا ہ کے امِیروں کو دِیوار پر لایا اور مَیں نے دو بڑے غول مُقرّر کِئے جو حمد کرتے ہُوئے جلُوس میں نِکلے ۔ ایک اُن میں سے دہنے ہاتھ کی طرف دِیوارکے اُوپر اُوپر سے کُوڑے کے پھاٹک کی طرف گیا۔Lo اور کاہِنوں اور لاویوں نے اپنے آپ کو پاک کِیا اوراُنہوں نے لوگوں کو اور پھاٹکوں کو اور شہر پناہ کو پاک کِیا۔n اور بَیت الجِلجا ل سے بھی اور جبِع اور عزماو ت کے کھیتوں سے اِکٹّھے ہُوئے کیونکہ گانے والوں نے یروشلیِم کے گِرداگِرد اپنے لِئے دیہات بنا لِئے تھے۔+mO سو گانے والوں کی نسل کے لوگ یروشلیِم کی گِردونواح کے مَیدان سے اور نطوفاتیوں کے دیہات سے۔l اور یروشلیِم کی شہر پناہ کی تقدِیس کے وقت اُنہوں نے لاویوں کو اُن کی سب جگہوں سے ڈُھونڈ نِکالا کہ اُن کو یروشلیِم میں لائیں تاکہ وہ خُوشی خُوشی جھانجھ اور سِتار اور بربط کے ساتھ شُکرگُذاری کر کے اور گا کر تقدِیس کریں۔ ih~:}4|zz xwfuuVt%rlqqfo-nmlHkiigfe!d'cb a_^]\[IZqXWVUT"SXQQaPtNLKJMHOGQFEDYBA@?=;:987)64/37105-,N*A)p(/'%%\#! C45Io"=> !%  V %1QheAC اور اُس نے سلامتی اور سچّائی کی باتیں لِکھ کر اخسویر س کی مملکت کے ایک سَو ستائِیس صُوبوں میں سب یہُودیوں کے پاس خط بھیجے۔\@1 اور ابیخِیل کی بیٹی آستر ملِکہ اور یہُودی مرد کَی نے پُورِیم کے باب کے خط پر زور دینے کے لِئے پُورے اِختیار سے لِکھا۔N? اور یہ دِن پُشت در پُشت ہر خاندان اور صُوبہ اور شہر میں یاد رکھّے اور مانے جائیں گے اور پُورِیم کے دِن یہُودیوں میں کبھی مَوقُوف نہ ہوں گے نہ اُن کی یادگار اُن کی نسل سے جاتی رہے گی۔>5 یہُودیوں نے ٹھہرا دِیا اور اپنے اُوپر اور اپنی نسل کے لِئے اور اُن سبھوں کے لِئے جو اُن کے ساتھ مِل گئے تھے یہ ذِمّہ لِیا تاکہ بات اٹل ہو جائے کہ وہ اُس خط کی تحرِیر کے مُطابِق ہر سال اُن دونوں دِنوں کو مُقرّرہ وقت پر مانیں گے۔b== اِس لِئے اُنہوں نے اُن دِنوں کو پُور کے نام کے سبب سے پُورِیم کہا ۔ سو اِس خط کی سب باتوں کے سبب سے اور جو کُچھ اُنہوں نے اِس مُعاملہ میں خُود دیکھا تھا اور جو اُن پر گُذرا تھا اُس کے سبب سے بھی۔z<m پر جب وہ مُعاملہ بادشاہ کے سامنے پیش ہُؤا تو اُس نے خطوں کے ذرِیعہ سے حُکم کِیا کہ وہ بُری تجوِیز جو اُس نے یہُودیوں کے برخِلاف کی تھی اُلٹی اُس ہی کے سر پر پڑے اور وہ اور اُس کے بیٹے سُولی پر چڑھائے جائیں۔I; کیونکہ اجاجی ہمّدا تا کے بیٹے ہامان سب یہُودیوں کے دُشمن نے یہُودیوں کے خِلاف اُن کو ہلاک کرنے کی تدبِیر کی تھی اور اُس نے پُور یعنی قُرعہ ڈالا تھا کہ اُن کو نابُود اور ہلاک کرے۔<:q یہُودیوں نے جَیسا شرُوع کِیا تھا اور جَیسا مرد کَی نے اُن کو لِکھا تھا وَیسا ہی کرنے کا ذِمّہ لِیا۔_97 اَیسے دِنوں کی طرح مانیں جِن میں یہُودیوں کو اپنے دُشمنوں سے چَین مِلا اور وہ مہِینے اُن کے لِئے غم سے شادمانی میں اور ماتم سے خُوشی کے دِن میں مُبدّل ہُؤا اِس لِئے وہ اُن کو ضِیافت اور خُوشی اور آپس میں تُحفے بھیجنے اور غرِیبوں کو خَیرات دینے کے دِن ٹھہرائیں۔;8o تاکہ اُن کو تاکِید کرے کہ وہ ادار مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو اور اُسی کی پندرھوِیں کو سال بسال۔i7K اور مرد کَی نے یہ سب احوال لِکھ کر اُن یہُودیوں کو جو اخسویر س بادشاہ کے سب صُوبوں میں کیا نزدِیک کیا دُور رہتے تھے خط بھیجے۔E6 اِس لِئے دیہاتی یہُودی جو بے فصِیل بستِیوں میں رہتے ہیں ادار مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو شادمانی اور ضِیافت کا اور خُوشی کا اور ایک دُوسرے کو تُحفے بھیجنے کا دِن مانتے ہیں۔35_ پر وہ یہُودی جو سوسن میں تھے اُس کی تیرھوِیں اور چودھوِیں تارِیخ کو اِکٹّھے ہُوئے اور اُس کی پندرھوِیں تارِیخ کو آرام کِیا اور اُسے ضِیافت اور خُوشی کا دِن ٹھہرایا۔x4i یہ ادار مہِینے کی تیرھوِیں تارِیخ تھی اور اُسی کی چَودھوِیں تارِیخ کو اُنہوں نے آرام کِیا اور اُسے ضِیافت اور خُوشی کا دِن ٹھہرایا۔(3I اور باقی یہُودی جو بادشاہ کے صُوبوں میں رہتے تھے اِکٹّھے ہو کر اپنی اپنی جان بچانے کے لِئے مُقابلہ کو اڑ گئے اور اپنے دُشمنوں سے آرام پایا اور اپنے نفرت کرنے والوں میں سے پچھتّر ہزار کو قتل کِیا پر لُوٹ پر اُنہوں نے ہاتھ نہ بڑھایا۔82i اور وہ یہُودی جو سوسن میں رہتے تھے اَدار مہِینے کی چودھوِیں تارِیخ کو اِکٹّھے ہُوئے اور اُنہوں نے سوسن میں تِین سَو آدمِیوں کو قتل کِیا پر لُوٹ کے مال کو ہاتھ نہ لگایا۔z1m سو بادشاہ نے حُکم دِیا کہ اَیسا ہی کِیا جائے اور سوسن میں اُس فرمان کا اِعلان کِیا گیا اور ہامان کے دسوں بیٹوں کو اُنہوں نے ٹانگ دِیا۔30_ آستر نے کہا اگر بادشاہ کو منظُور ہو تو اُن یہُودیوں کو جو سوسن میں ہیں اِجازت مِلے کہ آج کے فرمان کے مُوافِق کل بھی کریں اور ہامان کے دسوں بیٹے سُولی پر چڑھائے جائیں۔{/o اور بادشاہ نے آستر ملِکہ سے کہا کہ یہُودیوں نے قصرِ سوسن ہی میں پانچ سَو آدمِیوں اور ہامان کے دسوں بیٹوں کو قتل اور ہلاک کِیا ہے تو بادشاہ کے باقی صُوبوں میں اُنہوں نے کیا کُچھ نہ کِیا ہو گا؟ اب تیرا کیا سوال ہے؟ وہ منظُور ہو گا اور تیری اَور کیا درخواست ہے؟ وہ پُوری کی جائے گی۔".= اُسی دِن اُن لوگوں کا شُمار جو قصرِ سوسن میں قتل ہُوئے بادشاہ کے حضُور پُہنچایا گیا۔W-' یعنی یہُودیوں کے دُشمن ہامان بِن ہمّدا تا کے دسوں بیٹوں کو اُنہوں نے قتل کِیا پر لُوٹ پر اُنہوں نے ہاتھ نہ بڑھایا۔a,; اور پرمشتا اور ارِیسیَ اور ارِدَ ی اور وَیزا تا۔J+ اور پورا تا اور ادلیا ہ اور ارِد تا۔N* اور پرشندا تا اور دلفُو ن اور اسپا تا۔) اور قصرِ سوسن میں یہُودیوں نے پانچ سَو آدمِیوں کو قتل اور ہلاک کِیا۔h(I اور یہُودیوں نے اپنے سب دُشمنوں کو تلوار کی دھار سے کاٹ ڈالا اور قتل اور ہلاک کِیا اور اپنے نفرت کرنے والوں سے جو چاہا کِیا۔{'o کیونکہ مرد کَی شاہی محلّ میں مُعزّز تھا اور سب صُوبوں میں اُس کی شُہرت پَھیل گئی تھی اِس لِئے کہ یہ مَرد یعنی مرد کَی بڑھتا ہی چلا گیا۔ & اور صُوبوں کے سب امِیروں اور نوّابوں اور حاکِموں اور بادشاہ کے کارگُذاروں نے یہُودیوں کی مدد کی اِس لِئے کہ مرد کَی کا رُعب اُن پر چھا گیا تھا۔v%e تو اخسویر س بادشاہ کے سب صُوبوں کے یہُودی اپنے اپنے شہر میں اِکٹّھے ہُوئے کہ اُن پر جو اُن کا نُقصان چاہتے تھے ہاتھ چلائیں اور کوئی آدمی اُن کا سامنا نہ کر سکا کیونکہ اُن کا خَوف سب قَوموں پر چھا گیا تھا۔\$ 3 اب بارھویں مہِینے یعنی ادار مہِینے کی تیرھوِیں تاریخ کو جب بادشاہ کے حُکم اور فرمان پر عمل کرنے کا وقت نزدِیک آیا اور اُس دِن یہُودیوں کے دُشمنوں کو اُن پر غالِب ہونےکی اُمّید تھی حالانکہ برعکس اِس کے یہ ہُؤا کہ یہُودیوں نے اپنے نفرت کرنے والوں پر غلبہ پایا۔;#oاور ہر صُوبہ اور ہر شہر میں جہاں کہِیں بادشاہ کا حُکم اور اُس کا فرمان پُہنچا یہُودیوں کو خُرّمی اور شادمانی اور عِید اور خُوشی کا دِن نصِیب ہُؤا اور اُس مُلک کے لوگوں میں سے بُہتیرے یہُودی ہو گئے کیونکہ یہُودیوں کا خَوف اُن پر چھا گیا تھا۔|"qیہُودیوں کو رَونق اور خُوشی اور شادمانی اور عِزّت حاصِل ہُوئی۔?!wاور مرد کَی بادشاہ کے حضُور سے آسمانی اور سفید رنگ کا شاہانہ لِباس اور سونے کا ایک بڑا تاج اور کتانی اور ارغوانی خِلعت پہنے نِکلا اور سوسن شہر نے نعرہ مارا اور خُوشی منائی۔ سو وہ ہرکارے جو تیز رفتار شاہی گھوڑوں پر سوار تھے روانہ ہُوئے اور بادشاہ کے حُکم کی وجہ سے تیز نِکلے چلے گئے اور وہ فرمان قصرِ سوسن میں دِیا گیا۔=s اِس تحرِیر کی ایک ایک نقل سب قَوموں کے لِئے شائِع کی گئی کہ اِس فرمان کا اِعلان ہر صُوبہ میں کِیا جائے تاکہ یہُودی اِس دِن اپنے دُشمنوں سے اپنا اِنتقام لینے کو تیّار رہیں۔M یہ اخسویر س بادشاہ کے سب صُوبوں میں بارھویں مہِینے یعنی ادار مہِینے کی تیرھوِیں تارِیخ کو ایک ہی دِن میں ہو۔   اِن میں بادشاہ نے یہُودیوں کو جو ہر شہر میں تھے اِجازت دی کہ اِکٹّھے ہو کر اپنی جان بچانے کے لِئے مُقابلہ پر اڑ جائیں اور اُس قَوم اور اُس صُوبہ کی ساری فَوج کو جو اُن پر اور اُن کے چھوٹے بچّوں اور بِیویوں پر حملہ آور ہو ہلاک اور قتل کریں اور نیست و نابُود کر دیں اور اُن کا مال لُوٹ لیں۔J  اور اُس نے اخسویر س بادشاہ کے نام سے خط لِکھے اور بادشاہ کی انگُوٹھی سے اُن پر مُہر کی اور اُن کو سوارہرکاروں کے ہاتھ روانہ کِیا جو عُمدہ نسل کے تیز رفتار شاہی گھوڑوں پر سوار تھے۔# سو اُسی وقت تِیسرے مہِینے یعنی سَیوا ن مہِینے کی تئیسوِیں تارِیخ کو بادشاہ کے مُنشی طلب کِئے گئے اور جو کُچھ مرد کَی نے ہندو ستان سے کُوش تک ایک سَو ستائِیس صُوبوں کے یہُودیوں اور نوّابوں اور حاکِموں اور صُوبوں کے امِیروں کو حُکم دِیا وہ سب ہر صُوبہ کو اُسی کے حرُوف اور ہر قَوم کو اُسی کی زُبان اور یہُودیوں کو اُن کے حرُوف اور اُن کی زُبان کے مُطابِق لِکھا گیا۔!;تُم بھی بادشاہ کے نام سے یہُودیوں کو جَیسا چاہتے ہو لِکھو اور اُس پر بادشاہ کی انگُوٹھی سے مُہر کرو کیونکہ جو نوِشتہ بادشاہ کے نام سے لِکھا جاتا ہے اور اُس پر بادشاہ کی انگُوٹھی سے مُہر کی جاتی ہے اُسے کوئی منسُوخ نہیں کر سکتا۔Y+تب اخسویر س بادشاہ نے آستر ملِکہ اور مرد کَی یہُودی سے کہا کہ دیکھو مَیں نے ہامان کا گھر آستر کو بخشا ہے اور اُسے اُنہوں نے سُولی پر ٹانگ دِیا ہے اِس لِئے کہ اُس نے یہُودیوں پر ہاتھ چلایا۔taکیونکہ مَیں اُس بلا کو جو میری قَوم پر نازِل ہو گی کیونکر دیکھ سکتی ہُوں؟ یا کَیسے مَیں اپنے رِشتہ داروں کی ہلاکت دیکھ سکتی ہُوں؟۔Oاور کہنے لگی کہ اگر بادشاہ کو منظُور ہو اور مَیں اُس کی نظر میں مقبُول ہُوں اور یہ بات بادشاہ کو مُناسِب معلُوم ہو اور مَیں اُس کی نِگاہ میں پِیاری ہُوں تو اُن فرمانوں کو منسُوخ کرنے کو لِکھا جائے جِن کو اجاجی ہمّدا تا کے بیٹے ہامان نے اُن سب یہُودیوں کو ہلاک کرنے کے لِئے جو بادشاہ کے سب صُوبوں میں بستے ہیں تجوِیز کِیا تھا۔#?تب بادشاہ نے آستر کی طرف سُنہلا عصا بڑھایا ۔ سو آستر بادشاہ کے حضُور اُٹھ کھڑی ہُوئی۔\1اور آستر نے پِھر بادشاہ کے حضُور عرض کی اور اُس کے قدموں پر گِری اور آنسُو بہا بہا کر اُس کی مِنّت کی کہ ہامان اجاجی کی بدخواہی اور سازِش کو جو اُس نے یہُودیوں کے برخِلاف کی تھی باطِل کر دے۔zmاور بادشاہ نے اپنی انگُوٹھی جو اُس نے ہامان سے لے لی تھی اُتار کر مرد کَی کو دی اور آستر نے مرد کَی کو ہاما ن کے گھر پر مُختار بنا دِیا۔7 iاُسی دِن اخسویر س بادشاہ نے یہُودیوں کے دُشمن ہامان کا گھر آستر ملِکہ کو بخشا اور مرد کَی بادشاہ کے سامنے آیا کیونکہ آستر نے بتا دِیا تھا کہ اُس کا اُس سے کیا رِشتہ تھا۔\1 سو اُنہوں نے ہامان کو اُسی سُولی پر جو اُس نے مرد کَی کے لِئے تیّار کی تھی ٹانگ دِیا ۔ تب بادشاہ کا غُصّہ ٹھنڈا ہُؤا۔wg پِھراُن خواجہ سراؤں میں سے جو خِدمت کرتے تھے ایک خواجہ سرا خربُونا ہ نے عرض کی کہ حضُور! اِس کے عِلاوہ ہامان کے گھر میں وہ پچاس ہاتھ اُونچی سُولی کھڑی ہے جِس کو ہامان نے مرد کَی کے لِئے تیّار کِیا جِس نے بادشاہ کے فائِدہ کی بات بتائی ۔ بادشاہ نے فرمایا کہ اُسے اُس پر ٹانگ دو۔b=اور بادشاہ محلّ کے باغ سے لَوٹ کر مَے نوشی کی جگہ آیا اور ہامان اُس تخت کے اُوپر جِس پر آستر بَیٹھی تھی پڑا تھا ۔ تب بادشاہ نے کہا کیا یہ گھر ہی میں میرے سامنے ملِکہ پر جبر کرنا چاہتا ہے؟ اِس بات کا بادشاہ کے مُنہ سے نِکلنا تھا کہ اُنہوں نے ہامان کا مُنہ ڈھانک دِیا۔xiاور بادشاہ غضبناک ہو کر مَے نوشی سے اُٹھا اور محلّ کے باغ میں چلا گیا اور ہامان آستر ملِکہ سے اپنی جان بخشی کی درخواست کرنے کو اُٹھ کھڑا ہُؤا کیونکہ اُس نے دیکھا کہ بادشاہ نے میرے خِلاف بدی کی ٹھان لی ہے۔Kآستر نے کہا وہ مُخالِف اور وہ دُشمن یِہی خبِیث ہامان ہے ۔ تب ہامان بادشاہ اور ملِکہ کے حضُور ہِراسان ہُؤا۔S تب اخسویر س بادشاہ نے آستر ملِکہ سے کہا وہ کَون ہے اور کہاں ہے جِس نے اپنے دِل میں اَیسا خیال کرنے کی جُرأت کی؟۔0 Yکیونکہ مَیں اور میرے لوگ ہلاک اور قتل کِئے جانے اور نیست و نابُود ہونے کو بیچ دِئے گئے ہیں۔اگر ہم لوگ غُلام اور لَونڈیاں بننے کے لِئے بیچ ڈالے جاتے تو مَیں چُپ رہتی اگرچہ اُس دُشمن کو بادشاہ کے نُقصان کا مُعاوضہ دینے کا مقدُور نہ ہوتا۔6 eآستر ملِکہ نے جواب دِیا اَے بادشاہ اگر مَیں تیری نظر میں مقبُول ہُوں اور بادشاہ کو منظُور ہو تو میرے سوال پر میری جان بخشی ہو اور میری درخواست پر میری قَوم مُجھے مِلے۔C اور بادشاہ نے دُوسرے دِن ضِیافت پر مَے نوشی کے وقت آستر سے پِھر پُوچھا آستر ملِکہ تیرا کیا سوال ہے؟ وہ منظُور ہو گا اور تیری کیا درخواست ہے؟ آدھی سلطنت تک وہ پُوری کی جائے گی۔t  cسو بادشاہ اور ہامان آئے کہ آستر ملِکہ کے ساتھ کھائیں پِئیں۔zmوہ اُس سے ابھی باتیں کر ہی رہے تھے کہ بادشاہ کے خواجہ سرا آ گئے اور ہامان کو اُس جشن میں لے جانے کی جلدی کی جِسے آستر نے تیّار کِیا تھا۔zm اور ہامان نے اپنی بِیوی زرِش اور اپنے سب دوستوں کو ایک ایک بات جو اُس پر گُذری تھی بتائی ۔ تب اُس کے دانِش مندوں اور اُس کی بِیوی زرِ ش نے اُس سے کہا اگر مرد کَی جِس کے آگے تُو پست ہونے لگا ہے یہُودی نسل میں سے ہے تو تُو اُس پر غالِب نہ ہو گا بلکہ اُس کے آگے ضرُور پست ہوتا جائے گا۔J  اور مرد کَی تو پِھر بادشاہ کے پھاٹک پر لَوٹ آیا پر ہامان آزُردہ اور سر ڈھانکے ہُوئے جلدی جلدی اپنے گھر گیا۔ سو ہامان نے وہ لِباس اور گھوڑا لِیا اور مرد کَی کو مُلبّس کر کے گھوڑے پر سوار شہر کے شارِع عام میں پِھرایا اور اُس کے آگے آگے مُنادی کرتا گیا کہ جِس شخص کی تعظِیم بادشاہ کرنا چاہتا ہے اُس سے اَیسا ہی کِیا جائے گا۔s_ تب بادشاہ نے ہامان سے کہا جلدی کر اور اپنے کہے کے مُطابِق وہ لِباس اور گھوڑا لے اور مرد کَی یہُودی سے جو بادشاہ کے پھاٹک پر بَیٹھا ہے اَیسا ہی کر ۔ جو کُچھ تُو نے کہا ہے اُس میں کُچھ بھی کمی نہ ہونے پائے۔U# اور وہ لِباس اور وہ گھوڑا بادشاہ کے سب سے عالی نسب اُمرا میں سے ایک کے ہاتھ میں سپُرد ہوں تاکہ اُس لِباس سے اُس شخص کو مُلبّس کریں جِس کی تعظِیم بادشاہ کو منظُور ہے اور اُسے اُس گھوڑے پر سوار کر کے شہر کے شارِع عام میں پِھرائیں اور اُس کے آگے آگے مُنادی کریں کہ جِس شخص کی تعظِیم بادشاہ کرنا چاہتا ہے اُس سے اَیسا ہی کِیا جائے گا۔iKشاہانہ لِباس جِسے بادشاہ پہنتا ہے اور وہ گھوڑا جو بادشاہ کی سواری کا ہے اور شاہی تاج جو اُس کے سر پر رکھّا جاتا ہے لایا جائے۔'سو ہامان نے بادشاہ سے کہا کہ اُس شخص کے لِئے جِس کی تعظِیم بادشاہ کو منظُور ہو۔X)سو ہامان اندر آیا اور بادشاہ نے اُس سے کہا جِس کی تعظِیم بادشاہ کرنا چاہتا ہے اُس شخص سے کیا کِیا جائے؟ ہامان نے اپنے دِل میں کہا کہ مُجھ سے زِیادہ بادشاہ کِس کی تعظِیم کرنا چاہتا ہو گا؟۔Fسو بادشاہ کے مُلازِموں نے اُس سے کہا حضُور! بارگاہ میں ہامان کھڑا ہے ۔ بادشاہ نے فرمایا اُسے اندر آنے دو۔u~cاور بادشاہ نے پُوچھا کہ بارگاہ میں کَون حاضِر ہے؟ اُدھر ہامان شاہی محلّ کی بیرُونی بارگاہ میں آیا ہُؤا تھا کہ مرد کَی کو اُس سُولی پر چڑھانے کے لِئے جو اُس نے اُس کے لِئے تیّار کی تھی بادشاہ سے عرض کرے۔})بادشاہ نے کہا اِس کے لِئے مرد کَی کی کیا عِزّت و حُرمت کی گئی ہے؟ بادشاہ کے مُلازِموں نے جو اُس کی خِدمت کرتے تھے کہا کہ اُس کے لِئے کُچھ نہیں کِیا گیا۔|'اور یہ لِکھا مِلا کہ مرد کَی نے دربانوں میں سے بادشاہ کے دو خوا جہ سراؤں بِگتا نا اور ترش کی مُخبری کی تھی جو اخسویر س بادشاہ پر ہاتھ چلانا چاہتے تھے۔Z{ /اُس رات بادشاہ کو نِیند نہ آئی ۔ سو اُس نے توارِیخ کی کِتابوں کے لانے کا حُکم دِیا اور وہ بادشاہ کے حضُور پڑھی گئِیں۔=zsتب اُس کی بِیوی زرِش اور اُس کے سب دوستوں نے اُس سے کہا کہ پچاس ہاتھ اُونچی سُولی بنائی جائے اور کل بادشاہ سے عرض کر کہ مرد کَی اُس پر چڑھایا جائے تب خُوشی خُوشی بادشاہ کے ساتھ جشن میں جانا ۔ یہ بات ہامان کو پسند آئی اور اُس نے ایک سُولی بنوائی۔Ty! تَو بھی جب تک مرد کَی یہُودی مُجھے بادشاہ کے پھاٹک پر بَیٹھا دِکھائی دیتا ہے اِن باتوں سے مُجھے کُچھ حاصِل نہیں۔Kx ہامان نے یہ بھی کہا دیکھو آستر ملِکہ نے سِوا میرے کِسی کو بادشاہ کے ساتھ اپنے جشن میں جو اُس نے تیّار کِیا تھا آنے نہ دِیا اور کل کے لِئے بھی اُس نے بادشاہ کے ساتھ مُجھے دعوت دی ہے۔Kw اور ہامان اُن کے آگے اپنی شان و شَوکت اور فرزندوں کی کثرت کا قِصّہ کہنے لگا اور کِس کِس طرح بادشاہ نے اُس کی ترقّی کی اور اُس کو اُمرا اور بادشاہی مُلازِموں سے زِیادہ سرفراز کِیا۔Ev تَو بھی ہامان اپنے آپ کو ضبط کر کے گھر گیا اور لوگ بھیج کر اپنے دوستوں کو اور اپنی بِیوی زرِش کو بُلوایا۔;uo اُس دِن ہامان شادمان اور خُوش ہو کر نِکلا پر جب ہامان نے بادشاہ کے پھاٹک پر مرد کَی کو دیکھا کہ اُس کے لِئے نہ کھڑا ہُؤا نہ ہٹا تو ہامان مرد کَی کے خِلاف غُصّہ سے بھر گیا۔.tUاگر مَیں بادشاہ کی نظر میں مقبُول ہُوں اور بادشاہ کو منظُور ہو کہ میرا سوال قبُول اور میری درخواست پُوری کرے تو بادشاہ اور ہامان میرے جشن میں جو مَیں اُن کے لِئے تیّار کرُوں گی آئیں اور کل جَیسا بادشاہ نے اِرشاد کِیا ہے مَیں کرُوں گی۔fsEآستر نے جواب دِیا میرا سوال اور میری درخواست یہ ہے۔rاور بادشاہ نے جشن میں مَے نوشی کے وقت آستر سے پُوچھا کہ تیرا کیا سوال ہے؟ وہ منظُور ہو گا ۔ تیری کیا درخواست ہے؟ آدھی سلطنت تک وہ پُوری کی جائے گی۔qبادشاہ نے فرمایا کہ ہامان کو جلد لاؤ تاکہ آستر کے کہے کے مُوافِق کِیا جائے سو بادشاہ اور ہامان اُس جشن میں آئے جِس کی تیّاری آستر نے کی تھی۔vpeآستر نے عرض کی اگر بادشاہ کو منظُور ہو تو بادشاہ اُس جشن میں جو مَیں نے اُس کے لِئے تیّار کِیا ہے ہامان کو ساتھ لے کر آج تشرِیف لائے۔co?تب بادشاہ نے اُس سے کہا آستر ملِکہ! تُو کیا چاہتی ہے اور کِس چِیز کی درخواست کرتی ہے؟ آدھی سلطنت تک وہ تُجھے بخشی جائے گی۔nاور اَیسا ہُؤا کہ جب بادشاہ نے آستر ملِکہ کو بارگاہ میں کھڑی دیکھا تو وہ اُس کی نظر میں مقبُول ٹھہری اور بادشاہ نے وہ سُنہلا عصا جو اُس کے ہاتھ میں تھا آستر کی طرف بڑھایا ۔ سو آستر نے نزدِیک جا کر عصا کی نوک کو چُھؤا۔m {اور تِیسرے دِن اَیسا ہُؤا کہ آستر شاہانہ لِباس پہن کر شاہی محلّ کی بارگاہِ اندرُونی میں شاہی محلّ کے سامنے کھڑی ہو گئی اور بادشاہ اپنے شاہی محلّ میں اپنے تختِ سلطنت پر قصر کے مُقابِل کے دروازہ پر بَیٹھا تھا۔lچُنانچہ مرد کَی روانہ ہُؤا اور آستر کے حُکم کے مُطابِق سب کُچھ کِیا۔ k9کہ جا اور سوسن میں جِتنے یہُودی مَوجُود ہیں اُن کو اِکٹّھا کر اور تُم میرے لِئے روزہ رکھّو اور تِین روز تک دِن اور رات نہ کُچھ کھاؤ نہ پِیو۔مَیں بھی اور میری سہیلِیاں اِسی طرح سے روزہ رکھّیں گی اور اَیسے ہی مَیں بادشاہ کے حضُور جاؤُں گی جو آئِین کے خِلاف ہے اور اگر مَیں ہلاک ہُوئی تو ہلاک ہُوئی۔wjgتب آستر نے اُن کو مرد کَی کے پاس یہ جواب لے جانے کا حُکم دِیا۔iwکیونکہ اگر تُو اِس وقت خاموشی اِختیار کرے تو خلاصی اور نجات یہُودیوں کے لِئے کِسی اَور جگہ سے آئے گی پر تُو اپنے باپ کے خاندان سمیت ہلاک ہو جائے گی اور کیا جانے کہ تُو اَیسے ہی وقت کے لِئے سلطنت کو پُہنچی ہے؟۔h تب مرد کَی نے اُن سے کہا کہ آستر کے پاس یہ جواب لے جائیں کہ تُو اپنے دِل میں یہ نہ سمجھ کہ سب یہُودیوں میں سے تُو بادشاہ کے محلّ میں بچی رہے گی۔Tg! اُنہوں نے مرد کَی سے آستر کی باتیں کہِیں۔5fc بادشاہ کے سب مُلازِم اور بادشاہی صُوبوں کے سب لوگ جانتے ہیں کہ جو کوئی مرد ہو یا عَورت بے بُلائے بادشاہ کی بارگاہِ اندرُونی میں جائے اُس کے لِئے بس ایک ہی قانُون ہے کہ وہ مارا جائے سِوا اُس کے جِس کے لِئے بادشاہ سونے کا عصا اُٹھائے تاکہ وہ جِیتا رہے لیکن تِیس دِن ہُوئے کہ مَیں بادشاہ کے حضُور نہیں بُلائی گئی۔ e  تب آستر ہتاک سے بات کرنے لگی اور اُسے مرد کَی کے لِئے یہ پَیغام دِیا کہ۔udc چُنانچہ ہتا ک نے آ کر آستر کو مرد کَی کی باتیں کہہ سُنائِیں۔5ccاور اُس فرمان کی تحرِیر کی ایک نقل بھی جو اُن کو ہلاک کرنے کے لِئے سوسن میں دی گئی تھی اُسے دی تاکہ اُسے آستر کو دِکھائے اور بتائے اور اُسے تاکِید کرے کہ بادشاہ کے حضُور جا کر اُس سے مِنّت کرے اور اُس کے حضُور اپنی قَوم کے لِئے درخواست کرے۔-bSتب مرد کَی نے اپنی پُوری سرگُذشت اور رُوپے کی وہ ٹِھیک رقم اُسے بتائی جِسے ہامان نے یہُودیوں کو ہلاک کرنے کے لِئیبادشاہ کے خزانوں میں داخِل کرنے کا وعدہ کِیاتھا۔a5سو ہتا ک نِکل کر شہر کے چَوک میں جو بادشاہ کے پھاٹک کے سامنے تھا مرد کَی کی پاس گیا۔j`Mتب آستر نے بادشاہ کے خواجہ سراؤں میں سے ہتاک کو جِسے اُس نے آستر کے پاس حاضِر رہنے کو مُقرر کِیا تھا بُلوایا اور اُسے تاکِید کی کہ مرد کَی کے پاس جا کر دریافت کرے کہ یہ کیا بات ہے اور کِس سبب سے ہے۔Y_+اور آستر کی سہیلیوں اور اُس کے خواجہ سراؤں نے آ کر اُسے خبر دی۔ تب ملِکہ بُہت غمگِین ہُوئی اور اُس نے کپڑے بھیجے کہ مرد کَی کو پہنائیں اور ٹاٹ اُس پر سے اُتار لیں پر اُس نے اُن کو نہ لِیا۔B^}اور ہر صُوبہ میں جہاں کہِیں بادشاہ کا حُکم اور فرمان پُہنچا یہُودیوں کے درمِیان بڑا ماتم اور روزہ اور گِریہ زاری اور نَوحہ شرُوع ہو گیا اور بُہتیرے ٹاٹ پہنے راکھ میں پڑ گئے۔A]{اور وہ بادشاہ کے پھاٹک کے سامنے بھی آیا کیونکہ ٹاٹ پہنے کوئی بادشاہ کے پھاٹک کے اندر جانے نہ پاتا تھا۔G\ جب مرد کَی کو وہ سب جو کِیا گیا تھا معلُوم ہُؤا تو مرد کَی نے اپنے کپڑے پھاڑے اور ٹاٹ پہنے اور سر پر راکھ ڈال کر شہر کے بِیچ میں چلا گیا اور بُلند اور پُر درد آواز سے چِلاّنے لگا۔['بادشاہ کے حُکم سے ہرکارے فوراً روانہ ہُوئے اور وہ حُکم قصرِ سو سن میں دِیا گیا اور بادشاہ اور ہامان مَے نوشی کرنے کو بَیٹھ گئے پر سوسن شہر پریشان تھا۔Z}اِس تحرِیر کی ایک ایک نقل سب قَوموں کے لِئے شائِع کی گئی کہ اِس فرمان کا اِعلان ہر صُوبہ میں کِیا جائے تاکہ اُس دِن کے لِئے تیّار ہو جائیں۔BY} اور ہرکاروں کے ہاتھ بادشاہ کے سب صُوبوں میں خط بھیجے گئے کہ بارھویں مہِینے یعنی ادار مہِینے کی تیرھوِیں تارِیخ کو سب یہُودیوں کو کیا جوان کیا بُڈّھے کیا بچّے کیا عَورتیں ایک ہی دِن میں ہلاک اور قتل کریں اور نابُود کر دیں اور اُن کا مال لُوٹ لیں۔ ~d}}'{zLypywvtsrqjponmmlQkfjhgfaeddc/b`_D^]]%\[ZY WVVQV UnTSSRRQ2PrOOLNNMlLL$KKJJ IHHMGzFFEEnDDCyBB2AA@b??S>>T=P<;; :L988U7765544b33Y211'0f//V.---,,+_**)K('''&z%j$$#""!\ DxZGph cb5j1 ;   8 AvZ3_2B1n[ذرا پِچھلے زمانہ کے لوگوں سے پُوچھ اور جو کُچھ اُن کے باپ دادا نے تحقِیق کی ہے اُس پر دھیان کرmyاور اگرچہ تیرا آغاز چھوٹا ساتھا تَو بھی تیرا انجام بُہت بڑا ہوتا۔Xl)تو اگر تُو پاک دِل اور راستبازہوتا تو وہ ضرُور اب تیرے لِئے بیدار ہوجاتا اور تیری راستبازی کے مسکن کو برومند کرتا۔ kتَو بھی اگر تُو خُدا کو خُوب ڈھونڈتا اور قادرِ مُطلق کے حضُور مِنّت کرتا'jGاگر تیرے فرزندوں نے اُس کا گُناہ کِیا ہے اور اُس نے اُنہیں اُن ہی کی خطا کے حوالہ کردِیاiwکیا خُدا بے اِنصافی کرتا ہے؟ کیا قادرِ مُطلق عدل کا خُون کرتا ہے؟h+تُو کب تک اَیسے ہی بکتارہے گا؟ اور تیرے مُنہ کی باتیں کب تک آندھی کی طرح ہوں گی ؟4g eتب بِلدد سُوخی کہنے لگا:-#f?تُو میرا گُناہ کیوں نہیں مُعاف کرتا اور میری بدکاری کیوں نہیں دُور کردیتا؟ اب تو مَیں مِٹّی میں سوجاؤُںگا اور تُو مُجھے خُوب ڈُھونڈے گا پر مَیں نہ ہُوںگا۔e)اَے بنی آدم کے ناظِر! اگر مَیں نے گُناہ کِیا ہے توتیراکیا بِگاڑتا ہُوں؟ تُو نے کیوں مُجھے اپنا نِشانہ بنا لِیا ہے یہاں تک کہ مَیں اپنے آپ پر بوجھ ہُوں؟Gdتُو کب تک اپنی نِگاہ میری طرف سے نہیں ہٹائے گا اور مُجھے اِتنی بھی مُہلت نہ دے گا کہ اپنا تُھوک نِگل لُوں؟bc=اور ہر صُبح اُس کی خبرلے اور ہر لمحہ اُسے آزمائے؟bاِنسان کی بِساط ہی کیا ہے جو تُو اُسے سرفراز کرے اور اپنا دِل اُس پر لگائےHa مُجھے اپنی جان سے نفرت ہے ۔ مَیں ہمیشہ تک زِندہ رہنانہیں چاہتا۔ مُجھے چھوڑ دے کیونکہ میرے دِن بُطلان ہیں۔ `یہاں تک کہ میری جان پھانسی اور مَوت کو میری اِن ہڈّیوں پر ترجِیح دیتی ہے۔z_mتو تُو خوابوں سے مُجھے ڈراتا اور رویتوں سے مُجھے سہما دیتا ہے۔+^O جب مَیں کہتا ہُوں میرا بِستر مُجھے آرام پُہنچائے گا ۔ میرا بِچَھونا میرے غم کو ہلکاکرے گاw]g کیا مَیں سمُندر ہُوں یامگرمچھ جو تُو مُجھ پرپہرا بِٹھاتاہے؟r\] اِس لِئے مَیں اپنا مُنہ بند نہیں رکھُّوںگا ۔ مَیں اپنی رُوح کی تلخی میں بولتا جاؤُںگا۔ مَیں اپنی جان کے عذاب میں شِکوہ کرُوںگا۔[} وہ اپنے گھر کو پِھر نہ لَوٹے گا ۔ نہ اُس کی جگہ اُسے پِھر پہچانے گی۔/ZW جَیسے بادل پھٹ کر غائِب ہو جاتا ہے وَیسے ہی وہ جو قبر میں اُترتا ہے پِھر کبھی اُوپرنہیں آتا۔GYجو مُجھے اب دیکھتا ہے اُس کی آنکھ مُجھے پِھر نہ دیکھے گی۔ تیری آنکھیں تو مُجھ پر ہوں گی پر مَیں نہ ہُوںگا۔ Xآہ! یاد کر کہ میری زِندگی ہوا ہے اور میری آنکھ خُوشی کو پِھر نہ دیکھے گی۔W-میرے دِن جُلاہے کی ڈھرکی سے بھی تیز رفتار ہیں اور بغَیر اُمّید کے گُذر جاتے ہیں۔1V[میرا جِسم کِیڑوں اور مِٹّی کے ڈھیلوں سے ڈھکا ہے ۔ میری کھال سِمٹتی اور پِھر ناسُور ہو جاتی ہےbU=جب مَیں لیٹتا ہُوں تو کہتا ہُوں کب اُٹُھوں گا؟ پر رات لمبی ہوتی ہے اور دِن نِکلنے تک اِدھر اُدھر کروٹیں بدلتا رہتا ہُوں۔ETوَیسے ہی مَیں بُطلان کے مہِینوں کا مالِک بنایا گیا ہُوں اور مُصِیبت کی راتیں میرے لِئے ٹھہرائی گئی ہیں۔S+جَیسے نَوکر سایہ کی بڑی آرزُو کرتا ہے اور مزدُور اپنی اُجرت کا مُنتظِر رہتا ہے۔"R ?کیا اِنسان کے لِئے زمِین پر جنگ و جدل نہیں؟ اور کیا اُس کے دِن مزدُور کے سے نہیں ہوتے؟-QSکیا میری زُبان پر بے اِنصافی ہے؟ کیا فِتنہ انگیزی کی باتوں کے پہچاننے کا مُجھے شعُور نہیں؟*PMمَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں ۔ باز آؤ ۔ بے اِنصافی نہ کرو۔ ہاں باز آؤ ۔ مَیں حق پر ہُوں۔#O?اِس لِئے ذرا میری طرف نِگاہ کرو کیونکہ تُمہارے مُنہ پر مَیں ہرگِز جُھوٹ نہ بولُوںگا۔%NCہاں تُم تو یتِیموں پر قُرعہ ڈالنے والے اور اپنے دوست کو سَوداگری کا مال بنانے والے ہو۔4Maکیا تُم اِس خیال میں ہو کہ لفظوں کی تردِیدکرو؟ اِس لِئے کہ مایُوس کی باتیں ہوا کی طرح ہوتی ہیں۔!L;راستی کی باتیں کَیسی مُؤثِّر ہوتی ہیں! پر تُمہا ری دلِیل کِس بات کی تردِید کرتی ہے؟K7مُجھے سمجھاؤ اور مَیں خاموش رہُوں گا اور مُجھے سمجھاؤ کہ مَیں کِس بات میں چُوکا۔ Jیا مُخالِف کے ہاتھ سے مُجھے بچاؤ؟ یا ظالِموں کے ہاتھ سے مُجھے چُھڑاؤ؟Iکیا مَیں نے کہا کُچھ مُجھے دو؟ یا اپنے مال میں سے میرے لِئے رِشوت دو؟Hسو تُمہاری بھی کوئی حقِیقت نہیں ۔ تُم ڈراونی چِیز دیکھ کر ڈر جاتے ہو۔G)وہ شرمِندہ ہُوئے کیونکہ اُنہوں نے اُمّید کی تھی۔ وہ وہاں آئے اور پشیمان ہُوئے۔Fwتیما کے قافِلے دیکھتے رہے ۔ سبا کے کاروان اُن کے اِنتظار میں رہے۔ Eقافِلے اپنے راستہ سے مُڑ جاتے ہیں اور بیابان میں جا کر ہلاک ہو جاتے ہیں۔.DUجِس وقت وہ گرم ہوتے ہیں تو غائِب ہو جاتے ہیں اور جب گرمی پڑتی ہے تو اپنی جگہ سے اُڑ جاتے ہیں۔bC=جو یخ کے سبب سے کالے ہیں اور جِن میں برف چُھپی ہے۔B7میرے بھائِیوں نے نالے کی طرح دغا کی۔ اُن وادِیوں کے نالوں کی طرح جو سُوکھ جاتے ہیں۔eACاُس پر جو بے دِل ہونے کو ہے اُس کے دوست کی طرف سے مِہربانی ہونی چاہئے بلکہ اُس پر بھی جو قادِرِ مُطلِق کا خَوف چھوڑ دیتاہے۔@% کیا بات یِہی نہیں کہ مَیں بے بس ہُوں اور کام کرنے کی قُوّت مُجھ سے جاتی رہی ہے؟s?_ کیا میری طاقت پتّھروں کی طاقت ہے؟ یا میرا جِسم پِیتل کاہے؟>5 میری طاقت ہی کیا ہے جو مَیں ٹھہرارہُوں؟ اور میرا انجام ہی کیا ہے جو مَیں صبرکرُوں؟=7 اور اپنا ہاتھ چلا کر مُجھے کاٹ ڈالے!تو مُجھے تسلّی ہوتی بلکہ مَیں اُس اٹل درد میں بھی شادمان رہتا کیونکہ مَیں نے اُس قُدُّوس کی باتوں کا اِنکار نہیں کِیا۔a<; یعنی خُدا کو یِہی منظُور ہوتا کہ مُجھے کُچل ڈالے;5کاش کہ میری درخواست منظُورہوتی اور خُدا مُجھے وہ چِیز بخشتا جِس کی مُجھے آرزُو ہے!:میری رُوح کو اُن کے چُھونے سے بھی اِنکار ہے ۔ وہ میرے لِئے مکرُوہ غِذا ہیں۔9#کیا پِھیکی چِیز بے نمک کھائی جا سکتی ہے؟ یا کیا انڈے کی سفیدی میں کوئی مزہ ہے؟48aکیا جنگلی گدھا اُس وقت بھی رینکتاہے جب اُسے گھاس مِل جاتی ہے؟ یا کیا بَیل چارا پا کر ڈکارتا ہے؟ 7کیونکہ قادِرِ مُطلق کے تِیر میرے اندر لگے ہُوئے ہیں ۔ میری رُوح اُن ہی کے زہر کو پی رہی ہے۔ خُدا کی ڈراونی باتیں میرے خِلاف صف باندھے ہُوئے ہیں۔6)تو وہ سمُندر کی ریت سے بھی بھاری اُترتی۔ اِسی لِئے میری باتیں بے تامُّلی کی ہیں 5کاشکہ میرا کُڑھنا تولا جاتا اور میری ساری مُصِیبت ترازُو میں رکھّی جاتی!04 ]تب ایُّوب نے جواب دیا:-<3qدیکھ! ہم نے اِس کی تحقِیق کی اور یہ بات یُوں ہی ہے۔ اِسے سُن لے اور اپنے فائِدہ کے لِئے اِسے یاد رکھ۔-2Sتُو پُوری عُمر میں اپنی قبر میں جا ئے گا جَیسے اناج کے پُولے اپنے وقت پر جمع کِئے جاتے ہیں ۔31_تُجھے یہ بھی معلُوم ہو گا کہ تیری نسل بڑی اور تیری اَولاد زمِین کی گھاس کی مانِند برومند ہوگی۔<0qاور تُو جانے گا کہ تیرا ڈیرا محفُوظ ہے اور تُو اپنے مسکن میں جائے گا اور کوئی چِیز غائِب نہ پائے گا۔/+مَیدان کے پتّھروں کے ساتھ تیرا ایکا ہوگا اور جنگلی درِندے تُجھ سے میل رکھّیں گے.7تُو ہلاکت اور خُشک سالی پرہنسے گا اور زمِین کے درِندوں سے تُجھے کُچھ خَوف نہ ہو گا۔"-=تُو زُبان کے کوڑے سے محفُوظ رکھّاجائے گا اور جب ہلاکت آئے گی تو تُجھے ڈر نہیں لگے گا۔,{کال میں وہ تُجھ کو مَوت سے بچائے گا اور لڑائی میں تلوار کی دھار سے۔&+Eوہ تُجھے چھ مُصِیبتوں سے چُھڑائے گا بلکہ سات میں بھی کوئی آفت تُجھے چُھونے نہ پائے گی ۔5*cکیونکہ وُہی مجرُوح کرتا اور پٹّی باندھتا ہے ۔ وُہی زخمی کرتا ہے اور اُسی کے ہاتھ چنگا کرتے ہیں۔B)}دیکھ! وہ آدمی جِسے خُدا تنبِیہ کرتا ہے خُوش قِسمت ہے ۔ اِس لِئے قادِرِ مُطلق کی تادِیب کو حقِیر نہ جان۔}(sسو مسکِین کو اُمّید رہتی ہے اور بدکاری اپنا مُنہ بند کر لیتی ہے۔ 'لیکن مُفلِس کو اُن کے مُنہ کی تلوار اور زبردست کے ہاتھ سے وہ بچا لیتا ہے۔=&sاُنہیں دِن دِہاڑے اندھیرے سے پالا پڑتا ہے اور وہ دوپہر کے وقت اَیسے ٹٹولتے پِھرتے ہیں جَیسے رات کو۔0%Y وہ ہوشیاروں کو اُن ہی کی چالاکِیوں میں پھنساتا ہے اور ٹیڑھے لوگوں کی مشورت جلد جاتی رہتی ہے۔@$y وہ عیّاروں کی تدبِیروں کو باطِل کر دیتا ہے ۔ یہاں تک کہ اُن کے ہاتھ اُن کے مقصُود کو پُورا نہیں کرسکتے6#e اِسی طرح وہ فروتنوں کو اُونچی جگہ پر بِٹھاتا ہے اور ماتم کرنے والے سلامتی کی سرفرازِی پاتے ہیں۔r"] وُہی زمِین پر مِینہ برساتا اور کھیتوں میں پانی بھیجتا ہے۔! جو اَیسے بڑے بڑے کام جو دریافت نہیں ہو سکتے اور بے شُمار عجِیب کام کرتا ہے۔ #لیکن مَیں تو خُدا کا ہی طالِب رہُوں گا اور اپنا مُعاملہ خُدا ہی پر چھوڑُوںگا۔&Eپر جَیسے چِنگارِیاں اُوپر ہی کو اُڑتی ہیں وَیسے ہی اِنسان دُکھ کے لِئے پَیدا ہُؤا ہے۔ کیونکہ مُصِیبت مِٹّی میں سے نہیں اُگتی ۔ نہ دُکھ زمِین میں سے نِکلتا ہے۔Nبُھوکا اُس کی فصل کو کھاتا ہے بلکہ اُسے کانٹوں میں سے بھی نِکال لیتا ہے اور پِیاسا اُس کے مال کو نِگل جاتا ہے۔;oاُس کے بال بچّے سلامتی سے دُور ہیں ۔ وہ پھاٹک ہی پر کُچلے جاتے ہیں اور کوئی نہیں جو اُنہیں چُھڑائے۔ مَیں نے بیوُقُوف کو جڑ پکڑتے دیکھا ہے پر ناگہان اُس کے مسکن پر لَعنت کی۔ کیونکہ کُڑھنا بیوُقُوف کو مار ڈالتا ہے اور جلن احمق کی جان لے لیتی ہے۔' Iذرا پُکار ۔ کیا کوئی ہے جو تُجھے جواب دے گا؟ اور مُقدّسوں میں سے تُو کِس کی طرف پِھرے گا؟<qکیا اُن کے ڈیرے کی ڈوری اُن کے اندر ہی اندر توڑی نہیں جاتی؟ وہ مَرتے ہیں اور یہ بھی بغَیر دانائی کے۔=sوہ صُبح سے شام تک ہلاک ہوتے ہیں۔ وہ ہمیشہ کے لِئے فنا ہو جاتے ہیں اور کوئی اُن کا خیال بھی نہیں کرتا۔kOپِھر بھلا اُن کی کیا حقِیقت ہے جو مِٹّی کے مکانوں میں رہتے ہیں۔ جِن کی بُنیاد خاک میں ہے اور جو پتنگے سے بھی جلدی پِس جاتے ہیں!%Cدیکھ! اُسے اپنے خادِموں کا اِعتبار نہیں اور وہ اپنے فرِشتوں پر حماقت کو عائِد کرتا ہے۔'Gکیا فانی اِنسان خُدا سے زِیادہ عادِل ہو گا؟ کیا آدمی اپنے خالِق سے زِیادہ پاک ٹھہرے گا؟yوہ چُپ چاپ کھڑی ہو گئی پر مَیں اُس کی شکل پہچان نہ سکا ۔ ایک صُورت میری آنکھوں کے سامنے تھی اور سنّاٹا تھا ۔ پِھر مَیں نے ایک آواز سُنی ۔کہveتب ایک رُوح میرے سامنے سے گذُری اور میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔}مُجھے خَوف اور کپکپی نے اَیسا پکڑا کہ میری سب ہڈِّیوں کو ہِلاڈالا۔w رات کی رویتوں کے خیالوں کے درمِیان جب لوگوں کو گہری نِیند آتی ہے۔   ایک بات چُپکے سے میرے پاس پُہنچائی گئی ۔ اُس کی بِھنک میرے کان میں پڑی۔/ شِکار نہ پانے سے بُڈّھا بَبر ہلاک ہوتا اور شیرنی کے بچّے تِتّربِتّر ہو جاتے ہیں۔% C بَبر کی گرج اور خُون خوار بَبر کی دھاڑ اور بَبر کے بچّوں کے دانت ۔ یہ سب توڑے جاتے ہیں ۔  وہ خُدا کے دَم سے ہلاک ہوتے اور اُس کے غضب کے جھوکے سے بھسم ہوتے ہیں۔ !میرے دیکھنے میں تو جو گُناہ کو جوتتے اور دُکھ بوتے ہیں وُہی اُس کو کاٹتے ہیں۔+ Oکیا تُجھے یاد ہے کہ کبھی کوئی معصُوم بھی ہلاک ہُؤاہے؟ یا کہِیں راستباز بھی کاٹ ڈالے گئے؟ 1کیا تیری خُدا ترسی ہی تیرا بھروسا نہیں؟ کیا تیری راہوں کی راستی تیری اُمّیدنہیں؟1[پر اب تو تُجھی پر آ پڑی اور تُو بے دِل ہُؤا جاتاہے ۔ اُس نے تُجھے چُھؤا اور تُو گھبرا اُٹھا۔1تیری باتوں نے گِرتے ہُوئے کو سنبھالا اور تُو نے لڑکھڑاتے گُھٹنوں کو پایدار کِیا۔|qدیکھ! تُو نے بُہتوں کو سِکھایا اور کمزور ہاتھوں کو مضبُوط کِیا۔:mاگر کوئی تُجھ سے بات چِیت کرنے کی کوشِش کرے تو کیاتُو رنجِیدہ ہوگا؟ پر بولے بغَیر کَون رہ سکتاہے ؟8 mتب تیمانی الِیفز کہنے لگا:-کیونکہ مُجھے نہ چَین ہے نہ آرام نہ مُجھے کل پڑتی ہے بلکہ مُصِیبت ہی آتی ہے۔Oکیونکہ جِس بات سے مَیں ڈرتا ہُوں وُہی مُجھ پر آتی ہے اور جِس بات کا مُجھے خَوف ہوتا ہے وُہی مُجھ پر گُذرتی ہے ۔کیونکہ میرے کھانے کی جگہ میری آہیں ہیں اور میرا کراہنا پانی کی طرح جاری ہے۔4aاَیسے آدمی کو روشنی کیوں مِلتی ہے جِس کی راہ چُھپی ہے اور جِسے خُدا نے ہر طرف سے بند کر دِیا ہے؟nUجو نِہایت شادمان اور خُوش ہوتے ہیں جب قبر کو پا لیتے ہیں"~=جو مَوت کی راہ دیکھتے ہیں پر وہ آتی نہیں اور چُھپے خزانوں سے زِیادہ اُس کے جویان ہیں۔k}Oدُکھیارے کوروشنی اور تلخ جان کو زِندگی کیوں مِلتی ہے؟v|eچھوٹے اور بڑے دونوں وہِیں ہیں اور نَوکر اپنے آقا سے آزاد ہے۔{ وہاں قَیدی مِل کر آرام کرتے ہیں اور داروغہ کی آواز سُننے میں نہیں آتی۔vzeوہاں شرِیر فساد سے باز آتے ہیں اور تھکے ماندے راحت پاتے ہیں۔Kyیا پوشِیدہ اِسقاطِ حمل کی مانِند مَیں وجُود میں نہ آتا یا اُن بچّوں کی مانِند جِنہوں نے رَوشنی ہی نہ دیکھی۔.xUیا اُن شاہزادوں کے ساتھ ہوتا جِن کے پاس سونا تھا ۔ جِنہوں نے اپنے گھر چاندی سے بھر لِئے تھے۔ wزمِین کے بادشاہوں اور مُشِیروں کے ساتھ جِنہوں نے اپنے لِئے مقبرے بنائے۔v- نہیں تو اِس وقت مَیں پڑا ہوتا اور بے خبر رہتا مَیں سو جاتا ۔ تب مُجھے آرام مِلتا۔ u مُجھے قبُول کرنے کو گُھٹنے کیوں تھے اور چھاتِیاں کہ مَیں اُن سے پِیُوں؟t مَیں رَحِم ہی میں کیوں نہ مَرگیا؟ مَیں نے پیٹ سے نِکلتے ہی جان کیوں نہ دے دی؟auاب فقط اپنا ہاتھ بڑھا کر اُس کی ہڈّی اور اُس کے گوشت کو چُھو دے تو وہ تیرے مُنہ پر تیری تکفِیر کرے گا۔H` شَیطان نے خُداوند کو جواب دِیا کہ کھال کے بدلے کھال بلکہ اِنسان اپنا سارا مال اپنی جان کے لِئے دے ڈالے گا۔l_Qخُداوند نے شَیطان سے کہا کیا تُو نے میرے بندہ ایُّوب کے حال پر بھی کُچھ غَور کیا؟ کیونکہ زمِین پر اُس کی طرح کامِل اور راستباز آدمی جو خُدا سے ڈرتا اور بدی سے دُور رہتا ہو کوئی نہیں اور گو تُو نے مُجھ کو اُبھاراکہ بے سبب اُسے ہلاک کرُوں تَو بھی وہ اپنی راستی پرقائِم ہے۔+^Oاور خُداوند نے شَیطان سے پُوچھا کہ تُو کہاں سے آتاہے؟ شَیطان نے خُداوند کو جواب دِیا کہ زمِین پر اِدھراُدھر گُھومتا پِھرتا اور اُس میں سَیر کرتا ہُؤا آیاہُوں۔a] =پِھر ایک دِن خُدا کے بیٹے آئے کہ خُداوند کے حضُور حاضِر ہوں اور شَیطان بھی اُن کے درمِیان آیا کہ خُداوندکے آگے حاضِر ہو۔\ 1اِن سب باتوں میں ایُّوب نے نہ تو گُناہ کِیا اور نہ خُدا پر بیجا کام کا عَیب لگایا۔~[ wاور کہا ننگا مَیں اپنی ماں کے پیٹ سے نِکلا اور ننگاہی واپس جاؤُں گا ۔ خُداوند نے دِیا اور خُداوند نے لے لِیا ۔ خُداوند کا نام مُبارک ہو۔(Z Kتب ایُّوب نے اُٹھ کر اپنا پَیراہن چاک کِیا اور سرمُنڈایا اور زمِین پر گِر کر سِجدہ کِیا۔FY اور دیکھ! بیابان سے ایک بڑی آندھی چلی اور اُس گھرکے چاروں کونوں پر اَیسے زور سے ٹکرائی کہ وہ اُن جوانوں پر گِر پڑا اور وہ مَر گئے اور فقط مَیں ہی اکیلا بچ نِکلاکہ تُجھے خبر دُوں۔X وہ ابھی یہ کہہ ہی رہا تھا کہ ایک اَور بھی آ کر کہنے لگا کہ تیرے بیٹے بیٹِیاں اپنے بڑے بھائی کے گھر میں کھانا کھا رہے اور مَے نوشی کر رہے تھے۔[W 1وہ ابھی یہ کہہ ہی رہا تھا کہ ایک اَور بھی آ کر کہنے لگا کہ کسدی تِین غول ہو کر اُونٹوں پر آ گِرے اوراُنہیں لے گئے اور نَوکروں کو تہِ تیغ کِیا اور فقط مَیں ہی اکیلا بچ نِکلا کہ تُجھے خبر دُوں۔RV وہ ابھی یہ کہہ ہی رہا تھا کہ ایک اَور بھی آ کر کہنے لگا کہ خُدا کی آگ آسمان سے نازِل ہُوئی اور بھیڑوں اور نَوکروں کو جلا کر بھسم کر دِیا اور فقط مَیں ہی اکیلا بچ نِکلا کہ تُجھے خبر دُوں۔gU Iکہ سبا کے لوگ اُن پر ٹُوٹ پڑے اور اُنہیں لے گئے اور نَوکروں کو تہِ تیغ کِیا اور فقط مَیں ہی اکیلا بچ نِکلا کہ تُجھے خبر دُوں۔0T [تو ایک قاصِد نے ایُّوب کے پاس آ کر کہا کہ بَیل ہل میں جُتے تھے اور گدھے اُن کے پاس چَر رہے تھے۔@S { اور ایک دِن جب اُس کے بیٹے اور بیٹِیاں اپنے بڑے بھائی کے گھر میں کھانا کھا رہے اور مَے نوشی کر رہے تھے۔vR g خُداوند نے شَیطان سے کہا دیکھ اُس کا سب کُچھ تیرے اِختیار میں ہے ۔ صِرف اُس کو ہاتھ نہ لگانا ۔ تب شَیطان خُداوند کے سامنے سے چلا گیا۔IQ  پر تُو ذرا اپنا ہاتھ بڑھا کر جو کُچھ اُس کا ہے اُسے چُھو ہی دے تو کیا وہ تیرے مُنہ پر تیری تکفِیر نہ کرے گا؟۔PP  کیا تُو نے اُس کے اور اُس کے گھر کے گِرد اور جو کُچھ اُس کا ہے اُس سب کے گِرد چاروں طرف باڑ نہیں بنائی ہے؟تُو نے اُس کے ہاتھ کے کام میں برکت بخشی ہے اور اُس کے گلّے مُلک میں بڑھ گئے ہیں۔O  شَیطان نے خُداوند کو جواب دِیا کیا ایُّوب یُوں ہی خُدا سے ڈرتا ہے؟۔PN خُداوند نے شَیطان سے کہا کیا تُو نے میرے بندہ ایُّوب کے حال پر بھی کُچھ غَور کِیا؟ کیونکہ زمِین پر اُس کی طرح کامِل اور راستباز آدمی جو خُدا سے ڈرتا اور بدی سے دُور رہتا ہو کوئی نہیں۔+M Qاور خُداوند نے شَیطان سے پُوچھا کہ تُو کہاں سے آتاہے؟ شَیطان نے خُداوند کو جواب دِیا کہ زمِین پر اِدھراُدھر گُھومتا پِھرتا اور اُس میں سَیر کرتا ہُؤا آیا ہُوں۔/L Yاور ایک دِن خُدا کے بیٹے آئے کہ خُداوند کے حضُورحاضِر ہوں اور اُن کے درمِیان شَیطان بھی آیا۔K 3اور جب اُن کی ضِیافت کے دِن پُورے ہو جاتے تو ایُّوب اُنہیں بُلوا کر پاک کرتا اور صُبح کو سویرے اُٹھ کر اُن سبھوں کے شُمار کے مُوافِق سوختنی قُربانیاں چڑھاتا تھاکیونکہ ایُّوب کہتا تھا کہ شاید میرے بیٹوں نے کُچھ خطا کی ہو اور اپنے دِل میں خُدا کی تکفِیر کی ہو ۔ ایُّوب ہمیشہ اَیسا ہی کِیا کرتا تھا۔J %اُس کے بیٹے ایک دُوسرے کے گھر جایا کرتے تھے اور ہرایک اپنے دِن پر ضِیافت کرتا تھا اور اپنے ساتھ کھانے پِینے کو اپنی تِینوں بہنوں کو بُلوا بھیجتے تھے۔*I Oاُس کے پاس سات ہزار بھیڑیں اور تِین ہزار اُونٹ اورپانچ سَو جوڑی بَیل اور پانچ سَو گدھیاں اور بُہت سے نَوکرچاکر تھے اَیسا کہ اہلِ مشرِق میں وہ سب سے بڑا آدمی تھا۔fH Gاُس کے ہاں سات بیٹے اور تِین بیٹِیاں پَیدا ہُوئِیں۔XG -عُو ض کی سرزمِین میں ایُّوب نام ایک شخص تھا ۔ وہ شخص کامِل اور راستباز تھا اور خُدا سے ڈرتا اور بدی سے دُور رہتا تھا۔ F کیونکہ یہُودی مرد کَی اخسویر س بادشاہ سے دُوسرے درجہ پر تھا اور سب یہُودیوں میں مُعزّز اور اپنے بھائیوں کی ساری جماعت میں مقبُول تھا اور اپنی قَوم کا خَیر خواہ رہا اور اپنی ساری اَولاد سے سلامتی کی باتیں کرتا تھا۔IE اور اُس کے زور اور اِقتدار کے سب کام اور مرد کَی کی عظمت کا مُفصّل حال جہاں تک بادشاہ نے اُسے ترقّی دی تھی کیا وہ مادَی اور فار س کے بادشاہوں کی توارِیخ کی کِتاب میں قلمبند نہیں؟۔ D  اور اخسویر س بادشاہ نے زمِین پر اور سمُندر کے جزیروں پر خراج مُقرّر کِیا۔(CI اور آستر کے حُکم سے پُورِیم کی اِن رسموں کی تصدِیق ہُوئی اور یہ کِتاب میں لِکھ لِیا گیا۔B) تاکہ پُورِیم کے اِن دِنوں کو اُن کے مُقرّرہ وقت کے لِئے برقرار کرے جَیسا یہُودی مرد کَی اور آستر ملِکہ نے اُن کو حُکم کِیا تھا اور جَیسا اُنہوں نے اپنے اور اپنی نسل کے لِئے روزہ رکھنے اور ماتم کرنے کے بارے میں ٹھہرایا تھا۔ Y~~&}||_{zzpyyxxwhw/vuut^ss2rr&qpp-onn5m}llzkjjihhhg`ff0ee dzcc9bb3a``_ ^]]\\8[~ZZQYXX6W VCU}TT,SRQQPPw>=~=<;;#:r990877u66 5?4Y33<21110x//Z..P--,e+**r))9((;''&~%%6$g##"\!!B 9yocK(B} +u/< C  U %9h"^51cوہ دَولت مند نہ ہو گا ۔ اُس کا مال بنا نہ رہے گا اور اَیسوں کی پَیداوار زمِین کی طرف نہ جُھکے گی۔@0yاور وہ وِیران شہروں میں بس گیا ہے۔ اَیسے مکانوں میں جِن میں کوئی آدمی نہ بسا اور جو کھنڈر ہونے کو تھے۔-/Sاِس لِئے کہ اُس کے مُنہ پر مُٹاپا چھا گیا ہے اور اُس کے پہلُوؤں پر چربی کی تہیں جم گئی ہیں۔.وہ اپنی ڈھالوں کی موٹی موٹی گُل میخوں کے ساتھ گردن کش ہو کر اُس پر لپکتا ہے۔2-]اِس لِئے کہ اُس نے خُدا کے خِلاف اپنا ہاتھ بڑھایا ہے اور قادرِ مُطلق کے خِلاف بے باکی کرتا ہے۔N,مُصِیبت اور سخت تکلِیف اُسے ڈراتی ہیں۔ اَیسے بادشاہ کی طرح جو لڑائی کے لِئے تیّار ہو وہ اُس پر غالِب آتی ہیں۔0+Yوہ روٹی کے لِئے مارا مارا پِھرتا ہے کہ کہاں مِلے گی ۔ وہ جانتا ہے کہ اندھیرے کا دِن پاس ہی ہے۔*اُسے یقِین نہیں کہ وہ اندھیرے سے باہر نِکلے گا اور تلوار اُس کی مُنتظِر ہے۔,)Qڈراونی آوازیں اُس کے کان میں گُونجتی رہتی ہیں ۔ اِقبال مندی کے وقت غارت گر اُس پر آ پڑے گا۔&(Eشرِیر آدمی اپنی ساری عُمر درد سے کراہتا ہے۔ یعنی سب برس جو ظالِم کے لِئے رکھّے گئے ہیں۔'صِرف اُن ہی کو مُلک دِیا گیا تھا اور کوئی پردیسی اُن کے درمِیان نہیں آیا)۔ &(جِسے عقل مندوں نے اپنے باپ دادا سے سُن کر بتایا ہے اور اُسے چُھپایا نہیں%1مَیں تُجھے بتاتا ہُوں ۔ تُو میری سُن اور جو مَیں نے دیکھا ہے اُس کا بیان کرُوں گا۔/$Wپِھر بھلا اُس کا کیا ذِکر جو گِھنونا اور خراب ہے یعنی وہ آدمی جو بدی کو پانی کی طرح پِیتا ہے؟#7دیکھ! وہ اپنے قُدسِیوں کا اِعتبار نہیں کرتا بلکہ آسمان بھی اُس کی نظر میں پاک نہیں۔"!اِنسان ہے کیا کہ وہ پاک ہو؟ اور وہ جو عَورت سے پَیدا ہُؤا کیا ہے کہ صادِق ہو؟6!e کہ تُو اپنی رُوح کو خُدا کی مُخالفت پر آمادہ کرتاہے اور اپنے مُنہ سے اَیسی باتیں نِکلنے دیتاہے؟  تیرا دِل کیوں تُجھے کھینچ لے جاتا ہے اور تیری آنکھیں کیوں اِشارہ کرتی ہیں)K کیا خُدا کی تسلّی تیرے نزدِیک کُچھ کم ہے اور وہ کلام جو تُجھ سے نرمی کے ساتھ کِیا جاتاہے؟%C ہم لوگوں میں سفید سر اور بڑے بُوڑھے بھی ہیں جو تیرے باپ سے بھی بُہت زِیادہ عُمر کے ہیں۔5 تُو اَیسا کیا جانتا ہے جو ہم نہیں جانتے؟ تُجھ میں اَیسی کیا سمجھ ہے جو ہم میں نہیں؟$Aکیا تُو نے خُدا کی پوشِیدہ مصلحت سُن لی ہے اور اپنے لِئے عقل مندی کا ٹھیکہ لے رکھّاہے؟کیا پہلا اِنسان تُو ہی پَیداہؤُا؟ یا پہاڑوں سے پہلے تیری پَیدایش ہُوئی؟0Yتیرا ہی مُنہ تُجھے مُلزِم ٹھہراتا ہے نہ کہ مَیں بلکہ تیرے ہی ہونٹ تیرے خِلاف گواہی دیتے ہیں۔#?کیونکہ تیرا گُناہ تیرے مُنہ کو سِکھاتا ہے اور تُو عَیّاروں کی زُبان اِختیار کرتا ہے۔{بلکہ تُو خَوف کو برطرف کرکے خُدا کے حضُور عِبادت کو زائِل کرتا ہے۔کیا وہ بے فائِدہ بکواس سے بحث کرے یا اَیسی تقرِیروں سے جو بے سُودہیں؟-کیا عقل مند کو چاہئے کہ لغو باتیں جوڑ کر جواب دے اور مشرِقی ہوا سے اپنا پیٹ بھرے؟? {تب الِیفز تیمانی نے جواب دِیا:-9kبلکہ اُس کا گوشت جو اُس کے اُوپر ہے دُکھی رہتا اور اُس کی جان اُس کے اندر ہی اندر غم کھاتی رہتی ہے۔1[اُس کے بیٹوں کی عِزّت ہوتی ہے پر اُسے خبر نہیں۔ وہ ذلِیل ہوتے ہیں پر وہ اُن کا حال نہیں جانتا۔A{تُو سدا اُس پر غالِب ہوتا ہے ۔ سو وہ گُذر جاتا ہے۔ تُو اُس کا چِہرہ بدل ڈالتا اور اُسے خارِج کر دیتاہے۔b=پانی پتّھروں کو گِھس ڈالتا ہے۔ اُس کی باڑھ زمِین کی خاک کو بہا لے جاتی ہے۔ اِسی طرح تُو اِنسان کی اُمّید کو مِٹا دیتا ہے۔)یقِیناً پہاڑ گِرتے گِرتے معدُوم ہو جاتا ہے اور چٹان اپنی جگہ سے ہٹا دی جاتی ہے۔میری خطا تَھیلی میں سر بہ مُہر ہے۔ تُو نے میرے گُناہ کو سی رکھّا ہے۔پر اب تو تُو میرے قدم گِنتا ہے۔ کیا تُو میرے گُناہ کی تاک میں لگا نہیں رہتا؟( Iتُو مُجھے پُکارتا اور مَیں تُجھے جواب دیتا۔ تُجھے اپنے ہاتھوں کی صنعت کی طرف رغبت ہوتی۔S اگر آدمی مَر جائے تو کیا وہ پِھرجِئے گا مَیں اپنی جنگ کے کُل ایّام میں مُنتِطر رہتا جب تک میرا چُھٹکارا نہ ہوتا۔   کاش کہ تُو مُجھے پاتال میں چُھپا دے اور جب تک تیرا قہر ٹل نہ جائے مُجھے پوشِیدہ رکھّے اور کوئی مُعیّن وقت میرے لِئے ٹھہرائے اور مُجھے یاد کرے! ! جب تک آسمان ٹل نہ جائے وہ بیدار نہ ہوں گے اور نہ اپنی نِیند سے جگائے جائیں گے۔O  جَیسے جِھیل کا پانی مَوقُوف ہو جاتا اور دریا اُترتا اور سُوکھ جاتا ہے وَیسے آدمی لیٹ جاتا ہے اور اُٹھتا نہیں۔/ لیکن اِنسان مَر کر پڑا رہتا ہے بلکہ اِنسان دَم چھوڑ دیتا ہے اور پِھر وہ کہاں رہا؟' تَو بھی پانی کی بُو پاتے ہی وہ شگُوفے لائے گا اور پَودے کی طرح شاخیں نِکالے گا۔ اگرچہ اُس کی جڑ زمِین میں پُرانی ہو جائے اور اُس کا تنہ مِٹّی میں گل جائےb=کیونکہ درخت کی تو اُمّید رہتی ہے کہ اگر وہ کاٹا جا ئے تو پِھر پُھوٹ نِکلے گا اور اُس کی نرم نرم ڈالِیاں مَوقُوف نہ ہوںگی۔+Oسو اُس کی طرف سے نظر ہٹا لے تاکہ وہ آرام کرے جب تک وہ مزدُور کی طرح اپنا دِن پُورا نہ کر لے۔اُس کے دِن تو ٹھہرے ہُوئے ہیں اور اُس کے مہِینوں کی تعدادتیرے پاس ہے اور تُو نے اُس کی حدّوں کو مُقرّر کر دِیا ہے جِنہیں وہ پار نہیں کر سکتا۔q[ناپاک چِیز میں سے پاک چِیز کَون نِکال سکتا ہے؟ کوئی نہیں۔"=سو کیا تُو اَیسے پر اپنی آنکھیں کھولتا ہے اور مُجھے اپنے ساتھ عدالت میں گھسِیٹتا ہے؟'Gوہ پُھول کی طرح نِکلتا اور کاٹ ڈالا جاتا ہے۔ وہ سایہ کی طرح اُڑ جاتا ہے اور ٹھہرتا نہیں۔  اِنسان جو عَورت سے پَیدا ہوتا ہے۔ تھوڑے دِنوں کا ہے اور دُکھ سے بھرا ہے۔N~ اگرچہ مَیں سڑی ہُوئی چِیز کی طرح ہُوں جو فنا ہو جاتی ہے۔ یا اُس کپڑے کی مانِند ہُوں جِسے کِیڑے نے کھا لِیا ہو۔K} تُو میرے پاؤں کاٹھ میں ٹھونکتا اور میری سب راہوں کی نِگرانی کرتا ہے۔ اور میرے پاؤں کے گِرد خط کھینچتا ہے۔/|W کیونکہ تُو میرے خِلاف تلخ باتیں لِکھتا ہے اور میری جوانی کی بدکارِیاں مُجھ پر واپس لاتا ہے۔{ کیا تُو اُڑتے پتّے کو پریشان کرے گا؟ کیا تُو سُوکھے ڈنٹھل کے پِیچھے پڑے گا؟zy تُو اپنا مُنہ کیوں چُھپاتا ہے اور مُجھے اپنا دُشمن کیوں جانتا ہے؟"y= میری بدکارِیاں اور گُناہ کِتنے ہیں؟ اَیسا کر کہ مَیں اپنی خطا اور گُناہ کو جان لُوں۔x تب تیرے بُلانے پر مَیں جواب دُوں گا۔ یا مَیں بولُوں اور تُو مُجھے جواب دے۔w{ اپنا ہاتھ مُجھ سے دُور ہٹالے اور تیری ہَیبت مُجھے خَوف زدہ نہ کرے۔vve فقط دو ہی کام مُجھ سے نہ کر۔ تب مَیں تُجھ سے نہیں چُھپُوں گا۔u- کَون ہے جو میرے ساتھ جھگڑے گا؟ کیونکہ پِھر تو مَیں چُپ ہو کر اپنی جان دے دُوں گا۔t' دیکھو مَیں نے اپنا دعویٰ درُست کر لِیا ہے۔ مَیں جانتا ہُوں کہ مَیں صادِق ہُوں۔~su میری تقرِیر کو غَور سے سُنو اور میرا بیان تُمہارے کانوں میں پڑے۔r یہ بھی میری نجات کا باعِث ہو گا کیونکہ کوئی بے خُدا اُس کے سامنے آ نہیں سکتا۔Wq' دیکھو وہ مُجھے قتل کرے گا ۔ مَیں اِنتِظار نہیں کرُوں گا ۔ بہر حال مَیں اپنی راہوں کی تائِید اُس کے حضُور کرُوں گا ۔(pI مَیں اپنا ہی گوشت اپنے دانتوں سے کیوں چباؤُں اور اپنی جان اپنی ہتھیلی پر کیوں رکھُّوں؟o/ تُم چُپ رہو ۔ مُجھے چھوڑو تاکہ مَیں بول سکُوں اور پِھر مُجھ پر جو بِیتے سو بِیتے۔n1 تُمہاری معرُوف باتیں راکھ کی کہاوتیں ہیں۔ تُمہاری فصِیلیں مِٹّی کی فصِیلیں ہیں۔ m کیا اُس کا جلال تُمہیں ڈرا نہ دے گا اور اُس کا رُعب تُم پر چھا نہ جائے گا؟wlg وہ ضرُور تُمہیں ملامت کرے گا۔ اگر تُم خُفیتہً طرف دارِی کرو۔k5 کیا یہ اچھّا ہو گا کہ وہ تُمہاری تفتِیش کرے؟ کیا تُم اُسے فریب دو گے جَیسے آدمی کو؟yjk کیا تُم اُس کی طرف داری کروگے؟ کیا تُم خُدا کی طرف سے جھگڑوگے؟i) کیا تُم خُدا کے حق میں ناراستی سے باتیں کرو گے اور اُس کے حق میں فریب سے بولوگے؟mhS اب میری دلِیل سُنو اور میرے مُنہ کے دعویٰ پر کان لگاؤ۔rg] کاش تُم بِالکُل خاموش ہوجاتے! یِہی تُمہاری عقل مندی ہوتی۔f لیکن تُم لوگ تو جُھوٹی باتوں کے گھڑنے والے ہو۔ تُم سب کے سب نِکمّے طبِیب ہو۔)eK مَیں تو قادرِ مُطلِق سے گُفتگو کرنا چاہتا ہُوں۔ میری آرزُو ہے کہ خُدا کے ساتھ بحث کرُوں۔d} جو کُچھ تُم جانتے ہو اُسے مَیں بھی جانتا ہُوں۔ مَیں تُم سے کم نہیں۔c ! میری آنکھ نے تو یہ سب کُچھ دیکھا ہے۔ میرے کان نے یہ سُنا اور سمجھ بھی لِیا ہے۔bb= وہ روشنی کے بغَیر تارِیکی میں ٹٹولے پِھرتےہیں اور وہ اُنہیں اَیسا بنا دیتا ہے کہ متوالے کی طرح لڑکھڑاتے ہُوئے چلتے ہیں۔Ia وہ زمِین کی قَوموں کے سرداروں کی عقل اُڑا دیتا اور اُنہیں اَیسے بیابان میں بھٹکا دیتا ہے جہاں راستہ نہیں ۔9`k وہ قَوموں کو بڑھا کر اُنہیں ہلاک کر ڈالتا ہے۔ وہ قَوموں کو پَھیلاتا اور پِھر اُنہیں سمیٹ لیتا ہے۔(_I وہ اندھیرے میں سے گہری باتوں کو آشکاراکرتا اور مَوت کے سایہ کو بھی رَوشنی میں لے آتا ہے۔^ وہ اُمرا پر حقارت برساتاہے اور زورآوروں کے کمربند کو کھول ڈالتا ہے۔]7 وہ اِعتماد والے کی قُوّتِ گویائی دُور کرتا اور بزُرگوں کی دانائی کو چِھین لیتا ہے۔ \ وہ کاہِنوں کو لُٹوا کر اسِیری میں لے جاتا اور زبردستوں کو پچھاڑ دیتا ہے۔ [ وہ شاہی بندھنوں کو کھول ڈالتا ہے اور بادشاہوں کی کمر پر پٹکا باندھتا ہے۔.ZU وہ مُشِیروں کو لُٹوا کر اسِیری میں لے جاتا ہے اور عدالت کرنے والوں کو بیوُقُوف بنا دیتا ہے۔-YS اُس میں طاقت اور تاثِیر کی قُوّت ہے۔ فریب کھانے والا اور فریب دینے والا دونوں اُسی کے ہیں ۔IX دیکھو!وہ مِینہ کو روک لیتا ہے تو پانی سُوکھ جاتا ہے۔ پِھر جب وہ اُسے بھیجتا ہے تو وہ زمِین کو اُلٹ دیتا ہے ۔$WA دیکھو! وہ ڈھا دیتا ہے تو پِھر بنتا نہیں۔ وہ آدمی کو بند کر دیتا ہے تو پِھر کُھلتا نہیں۔tVa خُدا میں سمجھ اور قُوّت ہے۔ اُس کے پاس مصلحت اور دانائی ہے۔lUQ بُڈّھوں میں سمجھ ہوتی ہے اور عُمر کی درازی میں دانائی۔Tw کیا کان باتوں کو نہیں پرکھ لیتا جَیسے زُبان کھانے کو چکھ لیتی ہے؟tSa اُسی کے ہاتھ میں ہر جاندار کی جان اور کُل بنی آدم کا دَم ہے۔R کَون نہیں جانتا کہ اِن سب باتوں میں خُداوند ہی کا ہاتھ ہے جِس نے یہ سب بنایا؟&QE یا زمِین سے بات کر اور وہ تُجھے سِکھائے گی اور سمُندر کی مچھلِیاں تُجھ سے بیان کریں گی۔=Ps حَیوانوں سے پُوچھ اور وہ تُجھے سِکھائیں گے اور ہُوا کے پرِندوں سے دریافت کر اور وہ تُجھے بتائیں گے۔cO? ڈاکُوؤں کے ڈیرے سلامت رہتے ہیں اور جو خُدا کو غُصّہ دِلاتے ہیں وہ محفُوظ رہتے ہیں۔ اُن ہی کے ہاتھ کو خُدا خُوب بھرتا ہے۔ON جو چَین سے ہے اُس کے خیال میں دُکھ کے لِئے حقارت ہوتی ہے۔ یہ اُن کے لِئے تیّار رہتی ہے جِن کا پاؤں پِھسلتا ہے۔PM مَیں اُس آدمی کی طرح ہُوں جو اپنے پڑوسی کے لِئے ہنسی کا نِشانہ بنا ہے۔ مَیں وہ آدمی تھا جو خُدا سے دُعا کرتا اور وہ اُس کی سُن لیتا تھا۔ راست اور کامِل آدمی ہنسی کا نِشانہ ہوتا ہی ہے ۔SL لیکن مُجھ میں بھی سمجھ ہے جَیسے تُم میں ہے۔ مَیں تُم سے کم نہیں۔ بَھلا اَیسی باتیں جَیسی یہ ہیں کَون نہیں جانتا؟qK[ بے شک آدمی تو تُم ہی ہو اور حِکمت تُمہارے ہی ساتھ مَرے گی۔2J a تب ایُّوب نے جواب دِیا:-TI! پر شرِیروں کی آنکھیں رہ جائیں گی۔ اُن کے لِئے بھاگنے کو بھی راستہ نہ ہو گا اوردَم دے دینا ہی اُ ن کی اُمّید ہو گی۔H7 اور تُو لیٹ جائے گا اور کوئی تُجھے ڈرائے گا نہیں بلکہ بُہتیرے تُجھ سے فریاد کریں گے3G_ اور تُو مُطمئِن رہے گا کیونکہ اُمّید ہو گی اور اپنے چَوگِرد دیکھ دیکھ کر سلامتی سے آرام کرے گا)FK اور تیری زِندگی دوپہر سے زِیادہ رَوشن ہو گی اور اگر تارِیکی ہُوئی تو وہ صُبح کی طرح ہو گی3E_ کیونکہ تُو اپنی خَستہ حالی کو بُھول جائے گا۔ تُو اُسے اُس پانی کی طرح یاد کرے گا جو بہہ گیا ہو۔)DK تب یقِیناً تُو اپنا مُنہ بے داغ اُٹھائے گا بلکہ تُو ثابِت قدم ہو جائے گا اور ڈرنے کا نہیں"C= اگر تیرے ہاتھ میں بدکاری ہو تو اُسے دُور کرے اور ناراستی کو اپنے ڈیروں میں رہنے نہ دے}Bs اگر تُو اپنے دِل کو ٹِھیک کرے اور اپنے ہاتھ اُس کی طرف پَھیلائے۔&AE لیکن بے ہُودہ آدمی سمجھ سے خالی ہوتا ہے بلکہ اِنسان گورخر کے بچّہ کی طرح پَیدا ہوتا ہے۔1@[ کیونکہ وہ بے ہُودہ آدمِیوں کو پہچانتا ہے اور بدکاری کو بھی دیکھتا ہے خواہ اُس کا خیال نہ کرے۔?# اگر وہ بِیچ سے گُذر کر بند کر دے اور عدالت میں بُلائے تو کَون اُسے روک سکتاہے؟`>9 اُس کی ناپ زمِین سے لمبی اور سمُندر سے چَوڑی ہے۔&=E وہ آسمان کی طرح اُونچا ہے ۔ تُو کیا کر سکتاہے؟ وہ پاتال سے گہرا ہے ۔ تُو کیا جان سکتاہے؟1<[ کیا تُو تلاش سے خُدا کو پا سکتاہے؟ کیا تُو قادرِ مُطلق کا بھید کمال کے ساتھ دریافت کر سکتاہے؟ ; اور حِکمت کے اسرار تُجھے دِکھائے کہ وہ تاثِیر میں گُوناگُون ہے! سو جان لے کہ تیری بدکاری جِس لائِق ہے اُس سے کم ہی خُدا تُجھ سے مُطالبہ کرتا ہے۔i:K کاش! خُدا خُود بولے اور تیرے خِلاف اپنے لبوں کو کھولے9 کیونکہ تُو کہتا ہے میری تعلِیم پاک ہے اور مَیں تیری نِگاہ میں بے گُناہ ہُوں۔18[ کیا تیری لاف زنی لوگوں کو خاموش کردے؟ اور جب تُو ٹھٹّھا کرے تو کیا کوئی تُجھے شرمِندہ نہ کرے؟71 کیا اِن بُہت سی باتوں کا جواب نہ دِیاجائے؟ اور کیا بکواسی آدمی راست ٹھہرایاجائے؟=6 w تب ضُوفر نعماتی نے جواب دِیا:-u5c گہری تارِیکی کی سرزمِین جو خُود تارِیکی ہی ہے ۔ مَوت کے سایہ کی سرزمِین جو بے ترتِیب ہے اور جہاں روشنی بھی اَیسی ہے جَیسی تارِیکی ۔C4 اِس سے پہلے کہ مَیں وہاں جاؤُں جہاں سے پِھر نہ لَوٹُوں گا یعنی تارِیکی اور مَوت اور سایہ کی سرزمِین کو3' کیا میرے دِن تھوڑے سے نہیں؟ بازآ اور مُجھے چھوڑ دے تاکہ مَیں کُچھ راحت پاؤُں۔2) مَیں اَیسا ہوتا کہ گویا تھا ہی نہیں۔ مَیں رَحِم ہی سے قبر میں پُہنچا دِیا جاتا۔11[ پس تُو نے مُجھے رَحِم سے نِکالا ہی کیوں؟ مَیں جان دے دیتا اور کوئی آنکھ مُجھے دیکھنے نہ پاتی۔B0} تُو میرے خِلاف نئے نئے گواہ لاتا ہے اور اپنا قہر مُجھ پر بڑھاتا ہے۔ نئی نئی فَوجیں مُجھ پر چڑھ آتی ہیں۔E/ اور اگر سر اُٹھاؤں تو تُو شیر کی طرح مُجھے شِکارکرتا ہے اور پِھر عجِیب صُورت میں مُجھ پر ظاہِر ہوتا ہے۔&.E اگر مَیں بدی کرُوں تو مُجھ پرافسوس! اگر مَیں صادِق بنُوں تَو بھی اپنا سر نہیں اُٹھانے کا کیونکہ مَیں رُسوائی سے بھرا ہُوں اور اپنی مُصِیبت کو دیکھتا رہتاہُوں4-a اگر مَیں گُناہ کرُوں تو تُو مُجھ پر نِگران ہو گا۔ اور تُو مُجھے میری بدکاری سے بری نہیں کرے گا۔8,i تَو بھی تُو نے یہ باتیں اپنے دِل میں چُھپا رکھّی تِھیں۔ مَیں جانتا ہُوں کہ تیرا یِہی اِرادہ ہے کہ#+? تُو نے مُجھے جان بخشی اور مُجھ پر کرم کِیا اور تیری نِگہبانی نے میری رُوح سلامت رکھّی*/ پِھر تُو نے مُجھ پر چمڑا اور گوشت چڑھایا اور ہڈِ ّیوں اور نسوں سے مُجھے جوڑ دِیا۔ ) کیا تُو نے مُجھے دُودھ کی طرح نہیں اُنڈیلا اور پنِیر کی طرح نہیں جمایا؟6(e یاد کر کہ تُو نے گُندھی ہُوئی مِٹّی کی طرح مُجھے بنایا اور کیا تُو مُجھے پِھر خاک میں مِلائے گا؟.'U تیرے ہی ہاتھوں نے مُجھے بنایا اور سراسر جوڑ کر کامِل کِیا۔ پِھر بھی تُو مُجھے ہلاک کرتا ہے۔&5 گو تُجھے معلُوم ہے کہ مَیں شرِیر نہیں ہُوں اور کوئی نہیں جو تیرے ہاتھ سے چُھڑاسکے؟p%Y کہ تُو میری بدکاری کو پُوچھتا اور میرا گُناہ ڈُھونڈتا ہے$ کیا تیرے دِن آدمی کے دِن کی طرح اور تیرے سال اِنسان کے ایّام کی مانِند ہیں # کیا تیری آنکھیں گوشت کی ہیں یا تُو اَیسے دیکھتا ہے جَیسے آدمی دیکھتاہے؟d"A کیا تُجھے اچھّا لگتا ہے کہ اندھیر کرے اور اپنے ہاتھوں کی بنائی ہُوئی چِیز کو حقِیر جانے اور شرِیروں کی مشورت کو روشن کرے؟"!= مَیں خُدا سے کہُوںگا مُجھے مُلزِم نہ ٹھہرا۔ مُجھے بتا کہ تُو مُجھ سے کیوں جھگڑتا ہے۔V  ' میری رُوح میری زِندگی سے بیزار ہے۔ مَیں اپنا شِکوہ خُوب دِل کھول کر کرُوں گا۔ مَیں اپنے دِل کی تلخی میں بولُوں گا۔'G #تب مَیں کُچھ کہُوں گا اور اُس سے ڈرنے کا نہیں کیونکہ اپنے آپ میں تو مَیں اَیسا نہیں ہُوں "وہ اپنا عصا مُجھ سے ہٹا لے اور اُس کی ڈراونی بات مُجھے ہِراسان نہ کرے ۔wg !ہمارے درمیان کوئی ثالِث نہیں جو ہم دونوں پر اپنا ہاتھ رکھّے۔!; کیونکہ وہ میری طرح آدمی نہیں کہ مَیں اُسے جواب دُوں اور ہم عدالت میں باہم حاضِر ہوں۔) تَو بھی تُو مُجھے کھائی میں غوطہ دے گا اور میرے ہی کپڑے مُجھ سے گِھن گھائیں گے ۔  اگر مَیں اپنے کو برف کے پانی سے دھوؤُں اور اپنے ہاتھ کِتنے ہی صاف کرُوں{o مَیں تو مُلزِم ٹھہرُوں گا۔ پِھر مَیں عبث زحمت کیوں اُ ٹھاؤُں؟%C تو مَیں اپنے دُکھوں سے ڈرتا ہُوں۔ مَیں جانتا ہُوں کہ تُو مُجھے بے گُناہ نہ ٹھہرائے گا۔% اگر مَیں کہُوں مَیں اپنا غم بُھلا دُوں گا اور اُداسی کو چھوڑ کر دِل شاد ہُوںگا وہ تیز جہازوں کی طرح نِکل گئے اور اُس عُقاب کی مانِند جو شِکار پر جھپٹتا ہو۔"= میرے دِن ہرکاروں سے بھی تیزرَو ہیں۔ وہ اُڑے چلے جاتے ہیں اور خُوشی نہیں دیکھنے پاتے۔K زمِین شرِیروں کو سپُرد کر دی گئی ہے۔ وہ اُس کے حاکِموں کے مُنہ ڈھانک دیتا ہے۔ اگر وُہی نہیں تو اَور کَون ہے؟ اگر مری ناگہان ہلاک کرنے لگے تو وہ بے گُناہ کی آزمایِش کا مضحکہ اُڑاتا ہے۔*M یہ سب ایک ہی بات ہے اِس لِئے مَیں کہتا ہُوں کہ وہ کامِل اور شرِیر دونوں کو ہلاک کر دیتاہے۔-S مَیں کامِل تو ہُوں پر مَیں اپنے کو کُچھ نہیں سمجھتا۔ مَیں اپنی زِندگی کو حقِیر جانتا ہُوں۔uc اگر مَیں صادِق بھی ہُوں تَو بھی میرا ہی مُنہ مُجھے مُلزِم ٹھہرائے گا۔ اگر مَیں کامِل بھی ہُوں تَو بھی یہ مُجھے کج رَو ثابِت کرے گا۔6e اگر زورآور کی طاقت کا ذِکر ہو تو دیکھو وہ ہے! اور اگر اِنصاف کا تو میرے لِئے وقت کَون ٹھہرائے گا؟xi وہ مُجھے دَم نہیں لینے دیتا بلکہ مُجھے تلخی سے لبریز کرتا ہے۔  وہ طُوفان سے مُجھے توڑتا ہے اور بے سبب میرے زخموں کو زِیادہ کرتا ہے۔4 a اگر وہ میرے پُکارنے پر مُجھے جواب بھی دیتا تَو بھی مَیں یقِین نہ کرتا کہ اُس نے میری آواز سُنی۔ 1 اُسے تو مَیں اگر صادِق بھی ہوتا تو جواب نہ دیتا۔ مَیں اپنے مُخالِف کی مِنّت کرتا۔C  پِھر میری کیا حقِیقت ہے کہ مَیں اُسے جواب دُوں اور اُس سے بحث کرنے کو اپنے لفظ چھانٹ چھانٹ کر نِکالُوں؟  خُدا اپنے غضب کو نہیں ہٹائے گا۔ رہب کے مددگار اُس کے نِیچے جُھک جاتے ہیں۔#? دیکھو!وہ شِکار پکڑتا ہے ۔ کَون اُسے روک سکتا ہے؟ کَون اُس سے کہے گا کہ تُو کیا کرتاہے؟L دیکھو! وہ میرے پاس سے گُذرتا ہے پر مُجھے دِکھائی نہیں دیتا ۔ وہ آگے بھی بڑھ جاتا ہے پر مَیں اُسے نہیں دیکھتا۔w وہ بڑے بڑے کام جو دریافت نہیں ہوسکتے اور بے شُمار عجائِب کرتا ہے۔  اُس نے بناتُ النّعش اور جبّار اورثُریّا اور جنُوب کے بُرجوں کو بنایا ۔|q وہ آسمانوں کو اکیلا تان دیتا ہے اور سمُندر کی لہروں پر چلتا ہے ۔+ وہ آفتاب کو حُکم کرتا ہے اور وہ طلُوع نہیں ہوتا اور سِتاروں پر مُہر لگا دیتا ہے۔  وہ زمِین کو اُس کی جگہ سے ہِلا دیتاہے اور اُس کے سُتُون کانپنے لگتے ہیں۔.U وہ پہاڑوں کو ہٹا دیتا ہے اور اُنہیں پتا بھی نہیں لگتا۔ وہ اپنے قہر میں اُنہیں اُلٹ دیتا ہے ۔8i وہ دِل کا عقل مند اور طاقت میں زورآور ہے ۔ کِس نے جُرأت کر کے اُس کا سامنا کِیا اور برومند ہُؤا؟3_ اگر وہ اُس سے بحث کرنے کو راضی بھی ہو تو یہ ہزار باتوں میں سے اُسے ایک کا بھی جواب نہ دے سکے گا ۔(~I درحقِیقت مَیں جانتا ہُوں کہ بات یُوں ہی ہے پر اِنسان خُدا کے حضُور کَیسے راستباز ٹھہرے؟6} i پِھر ایُّوب نے جواب دِیا:-|!تیرے نفرت کرنے والے شرم کا جامہ پہنیں گے اور شرِیروں کا ڈیرا قائِم نہ رہے گا۔ {وہ اب بھی تیرے مُنہ کو ہنسی سے بھردے گا اور تیرے لبوں کو للکار کی آواز سے۔zدیکھ! خُدا کامِل آدمی کو چھوڑ نہ دے گا۔ نہ وہ بدکرداروں کو سنبھالے گا۔ yدیکھ! اُس کی راہ کی خُوشی اِتنی ہی ہے اور مِٹّی میں سے دُوسرے اُگ آئیں گے۔?xwاگر وہ اپنی جگہ سے نیست کِیاجائے تو وہ اُس کا اِنکار کر کے کہنے لگے گی کہ مَیں نے تُجھے دیکھا ہی نہیں۔ wاُس کی جڑیں ڈھیر میں لِپٹی ہُوئی ہیں۔ وہ پتّھروں کی جگہ کو دیکھ لیتا ہے۔v/وہ دُھوپ پا کر ہرا بھرا ہو جاتاہے اور اُس کی ڈالِیاں اُسی کے باغ میں پَھیلتی ہیں۔=usوہ اپنے گھر پر ٹیک لگائے گا لیکن وہ کھڑانہ رہے گا۔ وہ اُسے مضبُوطی سے تھامے گا پر وہ قائِم نہ رہے گا۔vteاُس کا اِعتماد جاتارہے گا اور اُس کا بھروسا مکڑی کا جالا ہے۔.sU اَیسی ہی اُن سب کی راہیں ہیں جو خُدا کو بُھول جاتے ہیں۔ بے خُدا آدمی کی اُمّید ٹُوٹ جائے گی۔r) جب وہ ہرا ہی ہے اور کاٹا بھی نہیں گیا تَو بھی اَور پَودوں سے پہلے سُوکھ جاتا ہے۔q کیا ناگرموتھا بغَیر کِیچڑ کے اُگ سکتاہے؟ کیا سرکنڈا بغَیر پانی کے بڑھ سکتا؟p) کیا وہ تُجھے نہ سِکھائیں گے اورنہ بتائیں گے اور اپنے دِل کی باتیں نہیں کریں گے؟#o? (کیونکہ ہم تو کل کے ہیں اور کُچھ نہیں جانتے اور ہمارے دِن زمِین پر سایہ کی مانِندہیں)۔ &.~~}T|| {{9zyxx(wvuttXs"r$qppzpovnnammlkk4jii&hgg,ff edd%ccbbCa``@_^^A^]Z\\?[ZZ5YYXWW V[V&UTTSSZR~QQ"PAONN MLKKEJII/HHGkFF.EwDD C\CB|AA>@@$?]>==V<<1;::M99R8Y7655N4r3311:0///Y..#--,++E*))^(('I&%%$$r##!""!~ mVMcMNu7v  q L  Wk&Mv لیکن وہ اُس راستہ کو جِس پر مَیں چلتا ہُوں جانتا ہے۔ جب وہ مُجھے تالے گا تو مَیں سونے کی مانِند نِکل آؤں گا ۔u بائیں ہاتھ پِھرتا ہُوں جب وہ کام کرتا ہے پر وہ مُجھے دِکھائی نہیں دیتا ۔ وہ دہنے ہاتھ کی طرف چُھپ جاتا ہے اَیسا کہ مَیں اُسے دیکھ نہیں سکتا۔-tSدیکھو! مَیں آگے جاتا ہُوں پر وہ وہاں نہیں اور پِیچھے ہٹتا ہُوں پر مَیں اُسے دیکھ نہیں سکتا۔7sgراستباز وہاں اُس کے ساتھ بحث کر سکتے۔ یُوں مَیں اپنے مُنصِف کے ہاتھ سے ہمیشہ کے لِئے رہائی پاتا۔r+کیا وہ اپنی قُدرت کی عظمت میں مُجھ سے لڑتا؟ نہیں ۔ بلکہ وہ میری طرف توجُّہ کرتا۔7qgمَیں اُن لفظوں کو جان لیتا جِن میں وہ مُجھے جواب دیتا اور جو کُچھ وہ مُجھ سے کہتا مَیں سمجھ لیتا۔pمَیں اپنا مُعاملہ اُس کے حضُور پیش کرتا اور اپنا مُنہ دلِیلوں سے بھر لیتا۔3o_کاش کہ مُجھے معلُوم ہوتا کہ وہ مُجھے کہاں مِل سکتا ہے تاکہ مَیں عَین اُس کی مسند تک پُہنچ جاتا!}nsمیری شِکایت آج بھی تلخ ہے۔ میری مار میرے کراہنے سے بھی بھاری ہے۔0m ]تب ایُّوب نے جواب دیا:-Bl}وہ اُس کو بھی چُھڑالے گا جو بے گُناہ نہیں ہے۔ ہاں وہ تیرے ہاتھوں کی پاکِیزگی کے سبب سے چُھڑایا جائے گا۔ kجب وہ پست کریں گے تُو کہے گا بُلندی ہو گی۔ اور وہ حلِیم آدمی کو بچائے گا۔j/جِس بات کو تُو کہے گا وہ تیرے لِئے ہو جائے گی اور نُور تیری راہوں کو رَوشن کرے گا۔iتُو اُس سے دُعا کرے گا اور وہ تیری سُنے گا اور تُو اپنی مَنّتیں پُوری کرے گا۔#h?کیونکہ تب ہی تُو قادرِ مُطلِق میں مسرُور رہے گا اور خُدا کی طرف اپنا مُنہ اُٹھائے گا۔{goتب قادرِ مُطلِق تیراخزانہ اور تیرے لِئے بیش قِیمت چاندی ہو گا۔f!تُو اپنے خزانہ کو مِٹّی میں اور اوفِیر کے سونے کو ندیوں کے پتّھروں میں ڈال دےGeاگر تُو قادرِ مُطلِق کی طرف پِھرے تو بحال کِیا جائے گا۔ بشرطیکہ تُو ناراستی کو اپنے خَیموں سے دُور کر دے۔Bd}مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ شرِیعت کو اُسی کی زُبانی قبُول کر اور اُس کی باتوں کو اپنے دِل میں رکھ لے۔pcYاُس سے مِلا رہ تو سلامت رہے گا اور اِس سے تیرا بھلا ہو گا۔ab;اور کہتے ہیں کہ یقِیناً وہ جو ہمارے خِلاف اُٹھے تھے کٹ گئے اور جو اُن میں سے باقی رہ گئے تھے اُن کو آگ نے بھسم کر دِیا ہے۔ayصادِق یہ دیکھ کر خُوش ہوتے ہیں اور بے گُناہ اُن کی ہنسی اُڑاتے ہیں=`sتَو بھی اُس نے اُن کے گھروں کو اچّھی اچّھی چِیزوں سے بھر دِیا لیکن شرِیروں کی مشورت مُجھ سے دُور ہے۔(_Iجو خُدا سے کہتے تھے ہمارے پاس سے چلا جا اور یہ کہ قادرِ مُطلِق ہمارے لِئے کر کیا سکتا ہے؟^جو اپنے وقت سے پہلے اُٹھا لِئے گئے اور سَیلاب اُن کی بُنیاد کو بہا لے گیا۔|]qکیا تُو اُسی پُرانی راہ پر چلتا رہے گا جِس پر شرِیر لوگ چلے ہیں؟:\mدَلدار بادل اُس کے لِئے پردہ ہیں کہ وہ دیکھ نہیں سکتا۔ وہ آسمان کے دائِرہ میں سَیر کرتا پِھرتا ہے۔[) پِھر تُو کہتا ہے کہ خُدا کیا جانتا ہے؟ کیا وہ گہری تارِیکی میں سے عدالت کرے گا ؟"Z= کیا آسمان کی بُلندی میں خُدا نہیں؟ اور تاروں کی بُلندی کو دیکھ ۔ وہ کَیسے اُونچے ہیں!Y' یا اَیسی تارِیکی کہ تُو دیکھ نہیں سکتا اور پانی کی باڑھ تُجھے چُھپائے لیتی ہے۔X} اِس لِئے پھندے تیری چاروں طرف ہیں اور ناگہانی خَوف تُجھے ستاتا ہے۔|Wq تُو نے بیواؤں کو خالی چلتا کِیا اور یتِیموں کے بازُو توڑے گئے۔Vلیکن زبردست آدمی زمِین کا مالِک بنا اور عِزّت دار آدمی اُس میں بسا۔U تُو نے تھکے ماندوں کو پانی نہ پِلایا اور بُھوکوں سے روٹی کو روک رکھّا۔"T=کیونکہ تُو نے اپنے بھائی کی چِیزیں بے سبب رہن رکھِّیں اور ننگوں کا لِباس اُتار لِیا۔rS]کیا تیری شرارت بڑی نہیں؟ کیا تیری بدکارِیوں کی کوئی حدہے؟R3کیا اِس لِئے کہ تُجھے اُس کا خَوف ہے وہ تُجھے جِھڑکتا اور تُجھے عدالت میں لاتا ہے؟fQEکیا تیرے صادِق ہونے سے قادرِ مُطلِق کو کوئی خُوشی ہے؟ یا اِس بات سے کہ تُو اپنی راہوں کو کامِل کرتا ہے اُسے کُچھ فائِدہ ہے؟ Pکیا کوئی اِنسان خُدا کے کام آ سکتا ہے؟ یقِیناً عقل مند اپنے ہی کام کا ہے۔?O {تب الِیفز تیمانی نے جواب دِیا:-N7"سو تُم کیوں مُجھے عبث تسلّی دیتے ہو جِس حال کہ تُمہاری باتوں میں جُھوٹ ہی جُھوٹ ہے؟DM!وادی کے ڈھیلے اُسے مرغُوب ہیں اور سب لوگ اُس کے پِیچھے چلے جائیں گے۔ جَیسے اُس سے پہلے بے شُمار لوگ گئے۔ L  تَو بھی وہ گور میں پُہنچایا جائے گا اور اُس کی قبر پر پہرا دِیا جائے گا۔#K?کَون اُس کی راہ کو اُس کے مُنہ پر بیان کرے گا؟ اور اُس کے کِئے کا بدلہ کَون اُسے دے گا؟Jکہ شرِیر آفت کے دِن کے لِئے رکھّا جاتا ہے اور غضب کے دِن تک پُہنچایا جاتا ہے؟I'کیا تُم نے راستہ چلنے والوں سے کبھی نہیں پُوچھا؟ اور اُن کے آثار نہیں پہچانتے؟)HKکیونکہ تُم کہتے ہو کہ امِیرکا گھر کہاں رہا ؟ اور وہ خَیمہ کہاں ہے جِس میں شرِیر بستے تھے؟KGدیکھو! مَیں تُمہارے خیالوں کو جانتا ہُوں اور اُن منصُوبوں کو بھی جو تُم بے اِنصافی سے میرے خِلاف باندھتے ہوFوہ دونوں مِٹّی میں یکساں پڑ جاتے ہیں اور کِیڑے اُنہیں ڈھانک لیتے ہیں۔E}اور کوئی اپنے جی میں کُڑھ کُڑھ کر مَرتا ہے اور کبھی سُکھ نہیں پاتا۔Dاُس کی دوہنِیاں دُودھ سے بھری ہیں اور اُس کی ہڈِّیوں کا گُودا تر ہے۔Cکوئی تو اپنی پُوری طاقت میں چَین اور سُکھ سے رہتا ہُؤا مَر جاتا ہے۔Bکیا کوئی خُدا کو عِلم سِکھائے گا؟ جِس حال کہ وہ سرفرازوں کی عدالت کرتا ہے۔5Acکیونکہ اپنے بعد اُس کو اپنے گھرانے سے کیا خُوشی ہے جب اُس کے مہِینوں کا سِلسِلہ ہی کاٹ ڈالاگیا؟@!اُس کی ہلاکت کو اُسی کی آنکھیں دیکھیں اور وہ قادرِ مُطلِق کے غضب میں سے پِئے۔.?Uخُدا اُس کی بدی اُس کے بچّوں کے لِئے رکھ چھوڑتا ہے۔ وہ اُس کا بدلہ اُسی کو دے تاکہ وہ جان لے۔!>;اور وہ اَیسے ہیں جَیسے ہوا کے آگے ڈنٹھل اور جَیسے بُھوسا جِسے آندھی اُڑا لے جاتی ہے۔X=)کِتنی بار شرِیروں کا چراغ بُجھ جاتا ہے اور اُن کی آفت اُن پر آ پڑتی ہے! اور خُدا اپنے غضب میں اُنہیں غم پر غم دیتا ہے <9دیکھو! اُن کی اِقبال مندی اُن کے ہاتھ میں نہیں ہے۔ شرِیروں کی مشورت مُجھ سے دُور ہے۔9;kقادرِ مُطلِق ہے کیا کہ ہم اُس کی عِبادت کریں؟ اور اگر ہم اُس سے دُعا کریں تو ہمیں کیا فائِدہ ہوگا؟C:حالانکہ اُنہوں نے خُدا سے کہا تھا کہ ہمارے پاس سے چلا جا۔ کیونکہ ہم تیری راہوں کی معرفت کے خواہاں نہیں۔ 9 وہ خُوشحالی میں اپنے دِن کاٹتے اور دَم کے دَم میں پاتال میں اُتر جاتے ہیں8 وہ خنجری اور سِتار کے تال پر گاتے اور بانسلی کی آواز سے خُوش ہوتے ہیں۔!7; وہ اپنے چھوٹے چھوٹے بچّوں کو ریوڑ کی طرح باہر بھیجتے ہیں اور اُن کی اَولاد ناچتی ہے۔36_ اُن کا سانڈ باردار کر دیتا ہے اور چُوکتا نہیں۔ اُن کی گائے بیاتی ہے اور اپنا بچّہ نہیں گِراتی۔t5a اُن کے گھر ڈر سے محفُوظ ہیں اور خُدا کی چھڑی اُن پر نہیں ہے۔@4yاُن کی اَولاد اُن کے ساتھ اُن کے دیکھتے دیکھتے اور اُن کی نسل اُن کی آنکھوں کے سامنے قائِم ہو جاتی ہے۔ 3شرِیر کیوں جِیتے رہتے۔ عُمر رسِیدہ ہوتے بلکہ قُوّت میں زبردست ہوتے ہیں؟ 2 جب مَیں یاد کرتا ہُوں تو گھبرا جاتا ہُوں اور میرا جِسم تھرّا اُٹھتا ہے۔1{مُجھ پر غَور کرو اور مُتعجِّب ہو اور اپنا ہاتھ اپنے مُنہ پر رکھّو۔ 0لیکن مَیں ۔ کیا میری فریاد اِنسان سے ہے؟ پِھر مَیں بے صبری کیوں نہ کرُوں؟!/;مُجھے اِجازت دو تو مَیں بھی کُچھ کہُوں گا اور جب مَیں کہہ چُکُوں تو ٹھٹّھا مار لینا۔j.Mغَور سے میری بات سُنو اور یِہی تُمہارا تسلّی دینا ہو۔0- ]تب ایُّوب نے جواب دیا:-+,Oخُدا کی طرف سے شرِیر آدمی کا حِصّہ اور اُس کے لِئے خُدا کی مُقرّر کی ہُوئی مِیراث یِہی ہے۔+اُس کے گھر کی بڑھتی جاتی رہے گی۔ خُدا کے غضب کے دِن اُس کا مال جاتا رہے گا۔ *آسمان اُس کی بدی کو ظاہِر کر دے گا اور زمِین اُس کے خِلاف کھڑی ہو جائے گی۔7)gساری تارِیکی اُس کے خزانوں کے لِئے رکھّی ہُوئی ہے۔ وہ آگ جو کِسی اِنسان کی سُلگائی ہُوئی نہیں اُسے کھا جائے گی۔ وہ اُسے جو اُس کے ڈیرے میں بچا ہُؤا ہو گا بھسم کر دے گی۔d(Aوہ تِیر نِکالے گا اور وہ اُس کے جِسم سے باہر آئے گا۔ اُس کی چمکتی نوک اُس کے پِتّے سے نِکلے گی۔ دہشت اُس پر چھائی ہُوئی ہے۔'yوہ لوہے کے ہتھیار سے بھا گے گا لیکن پِیتل کی کمان اُسے چھیدڈالے گیX&)جب وہ اپنا پیٹ بھرنے پر ہو گا تو خُدا اپنا قہرِ شدِید اُس پرنازِل کرے گا۔ اور جب وہ کھاتا ہو گا تب یہ اُس پر برسے گا۔%5اپنی کمال آسُودہ حالی میں بھی وہ تنگی میں ہو گا۔ ہر دُکھیارے کا ہاتھ اُس پر پڑے گا۔:$mکوئی چِیز اَیسی باقی نہ رہی جِس کو اُس نے نِگلا نہ ہو۔ اِس لِئے اُس کی اِقبال مندی قائِم نہ رہے گی۔N#اِس سبب سے کہ وہ اپنے باطِن میں آسُودگی سے واقِف نہ ہُؤا۔ وہ اپنی دِ ل پسند چِیزوں میں سے کُچھ نہیں بچائے گا۔U"#کیونکہ اُس نے غرِیبوں پر ظُلم کِیا اور اُنہیں ترک کر دِیا۔ اُس نے زبردستی گھر چِھینا پر وہ اُسے بنانے نہ پائے گا۔u!cجِس چِیز کے لِئے اُس نے مشقّت کھینچی اُسے وہ واپس کرے گااور نِگلے گا نہیں۔ جو مال اُس نے جمع کِیا اُس کے مُطابِق وہ خُوشی نہ کرے گا۔ وہ دریاؤں کو دیکھنے نہ پائے گا یعنی شہد اور مکھّن کی بہتی ندِیوں کو۔nUوہ افعی کا زہر چُوسے گا۔ افعی کی زُبان اُسے مار ڈالے گی۔+Oوہ دَولت کو نِگل گیا ہے پر وہ اُسے پِھر اُگلے گا۔ خُدا اُسے اُس کے پیٹ سے باہر نِکال دے گا۔5تَو بھی اُس کا کھانا اُس کی انتڑِیوں میں بدل گیا ہے ۔ وہ اُس کے اندر افعی کا زہر ہے۔ خواہ وہ اُسے بچا رکھّے اور نہ چھوڑے۔ بلکہ اُسے اپنے مُنہ کے اندر دبا رکھّے  خواہ شرارت اُس کو مِیٹھی لگے۔ خواہ وہ اُسے اپنی زُبان کے نِیچے چُھپائے۔ اُس کی ہڈِّیاں اُس کی جوانی سے پُر ہیں پر وہ اُس کے ساتھ خاک میں مِل جائے گی۔"= اُس کی اَولاد غرِیبوں کی خُوشامد کرے گی اور اُسی کے ہاتھ اُس کی دَولت کو واپس دیں گے۔(I جِس آنکھ نے اُسے دیکھا وہ اُسے پِھر نہ دیکھے گی ۔ نہ اُس کا مکان اُسے پِھر کبھی دیکھے گا۔1[وہ خواب کی طرح اُڑ جائے گا اور پِھر نہ مَلے گا بلکہ وہ رات کی رویا کی طرح دُور کر دِیا جائے گا۔Cتَو بھی وہ اپنے ہی فُضلہ کی طرح ہمیشہ کے لِئے فناہو جائے گا۔ جِنہوں نے اُسے دیکھا ہے کہیں گے وہ کہاں ہے؟خواہ اُس کا جاہ و جلال آسمان تک بُلند ہو جائے اور اُس کا سر بادلوں تک پُہنچے{کہ شرِیروں کی فتح چند روزہ ہے اور بے دِینوں کی خُوشی دَم بھر کی ہے؟ کیا تُو قدِیم زمانہ کی یہ بات نہیں جانتا جب سے اِنسان زمِین پر بسایا گیا+Oمَیں نے وہ جِھڑکی سُن لی جو مُجھے شرمِندہ کرتی ہے اور میری عقل کی رُوح مُجھے جواب دیتی ہے۔/اِسی ِلئے میرے خیال مُجھے جواب سِکھاتے ہیں۔ اُس جلد بازی کی وجہ سے جو مُجھ میں ہے> yتب ضُو فر نعماتی نے جواب دِیا:-*Mتو تُم تلوار سے ڈرو کیونکہ قہر تلوار کی سزاؤں کو لاتا ہے تاکہ تُم جان لو کہ اِنصاف ہو گا۔+اگر تُم کہو ہم اُسے کَیسا کَیسا ستائیں گے! حالانکہ اصلی بات مُجھ میں پائی گئی ہےL جِسے مَیں خُود دیکُھوں گا اور میری ہی آنکھیں دیکھیں گی نہ کہ بیگانہ کی۔ میرے گُردے میرے اندر فنا ہو گئے ہیں۔3 _اور اپنی کھال کے اِس طرح برباد ہو جانے کے بعد بھی مَیں اپنے اِس جِسم میں سے خُدا کو دیکُھوں گا۔, Qلیکن مَیں جانتا ہُوں کہ میرا مخلصی دینے والا زِندہ ہے۔ اور آخِرکار وہ زمِین پر کھڑا ہو گا۔  کاش کہ وہ لوہے کے قلم اور سِیسے سے ہمیشہ کے لِئے چٹان پر کندہ کی جاتِیں! کاش کہ میری باتیں اب لِکھ لی جاتِیں! کاش کہ وہ کِسی کِتاب میں قلم بندہوتِیں! تُم کیوں خُدا کی طرح مُجھے ستاتے ہو۔ اور میرے گوشت پر قناعت نہیں کرتے؟7اَے میرے دوستو! مُجھ پر ترس کھاؤ ۔ ترس کھاؤ! کیونکہ خُدا کا ہاتھ مُجھ پر بھاری ہے۔!;میری کھال اور میرا گوشت میری ہڈِّیوں سے چِمٹ گئے ہیں اور مَیں بال بال بچ نِکلا ہُوں۔;oمیرے سب ہم راز دوست مُجھ سے نفرت کرتے ہیں۔ اور جِن سے مَیں مُحبّت کرتا تھا وہ میرے خِلاف ہوگئے ہیں۔.Uچھوٹے بچّے بھی مُجھے حقِیر جانتے ہیں۔ جب مَیں کھڑا ہوتا ہُوں تو وہ مُجھ پر آوازہ کَستے ہیں۔1میرا سانس میری بِیوی کے لِئے مکرُوہ ہے اور میری مِنّت میری ماں کی اَولاد کے لِئے۔I مَیں اپنے نَوکر کو بُلاتا ہُوں اور وہ مُجھے جواب نہیں دیتا اگرچہ مَیں اپنے مُنہ سے اُس کی مِنّت کرتا ہُوں۔Rمَیں اپنے گھر کے رہنے والوں اور اپنی لَونڈِیوں کی نظر میں اجنبی ہُوں۔ مَیں اُن کی نِگاہ میں پردیسی ہو گیا ہُوں۔wمیرے رِشتہ دار کام نہ آئے اور میرے دِلی دوست مُجھے بُھول گئے ہیں۔.U اُس نے میرے بھائیوں کو مُجھ سے دُور کر دِیا ہے اور میرے جان پہچان مُجھ سے بیگانہ ہو گئے ہیں۔O~ اُس کی فَوجیں اِکٹّھی ہو کر آتی اور میرے خِلاف اپنی راہ تیّارکرتی اور میرے ڈیرے کے چَوگِرد خَیمہ زن ہوتی ہیں۔.}U اُس نے اپنے غضب کو بھی میرے خِلاف بھڑکایا ہے اور وہ مُجھے اپنے مُخالِفوں میں شُمار کرتا ہے۔]|3 اُس نے مُجھے ہر طرف سے توڑ کر نِیچے گِرا دِیا ۔ بس مَیں تو ہو لِیا اور میری اُمّید کو اُس نے پیڑ کی طرح اُکھاڑ ڈالا ہے ۔{{ اُس نے میری حشمت مُجھ سے چِھین لی اور میرے سر پر سے تاج اُتار لِیا۔Szاُس نے میرا راستہ اَیسا مسدُود کر دِیا ہے کہ مَیں گُذر نہیں سکتا۔ اُس نے میری راہوں پر تارِیکی کو بِٹھا دِیا ہے۔Xy)دیکھو! مَیں ظُلم ظُلم پُکارتا ہُوں پر میری سُنی نہیں جاتی۔ مَیں مدد کے لِئے دُہائی دیتا ہُوں پر اِنصاف نہیں ہو تا ۔x تو جان لو کہ خُدا نے مُجھے پست کِیا اور اپنے جال سے مُجھے گھیر لِیا ہے۔w3اگر تُم میرے مُقابلہ میں اپنی بڑائی کرتے ہو اور میرے ننگ کو میرے خِلاف پیش کرتے ہوevCاور مانا کہ مُجھ سے خطا ہُوئی۔ میری خطا میری ہی ہے۔-uSاب دس بار تُم نے مُجھے ملامت ہی کی۔ تُمہیں شرم نہیں آتی کہ تُم میرے ساتھ سختی سے پیش آتے ہو۔t}تُم کب تک میری جان کھاتے رہو گے اور باتوں سے مُجھے چُور چُور کروگے؟2s aتب ایُّوب نے جواب دِیا:-,rQناراستوں کے مسکن یقِیناً اَیسے ہی ہیں۔ اور جو خُدا کو نہیں پہچانتا اُس کی جگہ اَیسی ہی ہے۔&qEوہ جو پِیچھے آنے والے ہیں اُس کے دِن پر حَیران ہوں گے جَیسے وہ جو پہلے ہُوئے ڈر گئے تھے۔Lpاُس کے لوگوں میں اُس کا نہ کوئی بیٹا ہو گا نہ پوتا اور جہاں وہ ٹِکا ہُؤا تھا وہاں کوئی اُس کا باقی نہ رہے گا۔oوہ رَوشنی سے اندھیرے میں ہنکا دِیا جائے گا اور دُنیا سے کھدیڑ دِیا جائے گا۔ nاُس کی یادگار زمِین پر سے مِٹ جائے گی اور کُوچوں میں اُس کا نام نہ ہو گا۔m نِیچے اُس کی جڑیں سُکھائی جائیں گی اور اُوپر اُس کی ڈالی کاٹی جائے گی۔l)وہ جو اُس کا نہیں اُس کے ڈیرے میں بسے گا۔ اُس کے مکان پر گندھک چِھترائی جائے گی۔Ak{وہ اپنے ڈیرے سے جِس پر اُس کا بھروسا ہے اُکھاڑ دِیاجائے گا اور دہشت کے بادشاہ کے پاس پُہنچایا جائے گا۔%jC وہ اُس کے جِسم کے اعضا کو کھا جائے گی بلکہ مَوت کا پہلوٹھا اُس کے اعضا کو چٹ کر جائے گا۔{io اُس کا زور بُھوک کا مارا ہو گا اور آفت اُس کے شامِلِ حال رہے گی۔h+ دہشت ناک چِیزیں ہر طرف سے اُسے ڈرائیں گی اور اُس کے درپَے ہو کر اُسے بھگائیں گی۔'gG کمند اُس کے لِئے زمِین میں چُھپا دی گئی ہے اور پھندا اُس کے لِئے راستہ میں رکھّا گیا ہے۔9fm اور جال اُس کو پھنسا لے گا۔4eaکیونکہ وہ اپنے ہی پاؤں سے جال میں پھنستا ہے اور پھندوں پر چلتا ہے۔ دام اُس کی ایڑی کو پکڑ لے گاd)اُس کی قُوّت کے قدم چھوٹے کِئے جائیں گے اور اُسی کی مصلحت اُسے نِیچے گِرائے گی۔'cGروشنی اُس کے ڈیرے میں تارِیکی ہو جائے گی اور جو چراغ اُس کے اُوپر ہے بُجھا دِیا جائے گا۔b+بلکہ شرِیر کا چراغ گُل کر دِیا جائے گا اور اُس کی آگ کا شُعلہ بے نُور ہو جائے گا۔Oaتُو جو اپنے قہر میں اپنے کو پھاڑتا ہے تو کیا زمِین تیرے سبب سے اُجڑ جائے گی یا چٹان اپنی جگہ سے ہٹا دی جائے گی ؟`ہم کیوں جانوروں کی مانِند سمجھے جاتے اور تُمہاری نظر میں ناپاک ٹھہرے ہیں؟_تُم کب تک لفظوں کی جُستجُو میں رہوگے؟ غَور کر لو ۔ پِھر ہم بولیں گے۔;^ sتب بِلدد سُوخی نے جواب دِیا:-]!وہ پاتال کے پھاٹکوں تک نِیچے اُتر جائے گی جب ہم مِل کر خاک میں آرام پائیں گے ۔\{تو میری اُمّید کہاں رہی؟ اور جو میری اُمّید ہے اُسے کَون دیکھے گا؟![;اگر مَیں نے سڑاہٹ سے کہا ہے کہ تُو میرا باپ ہے اور کِیڑے سے کہ تُو میری ماں اور بہن ہے7Zg اگر مَیں اُمّید کرُوں کہ پاتال میرا گھر ہے۔ اگر مَیں نے اندھیرے میں اپنا بِچَھونا بِچھا لِیاہے۔Y} وہ رات کو دِن سے بدلتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں روشنی تارِیکی کے نزدِیک ہے۔yXk میرے دِن ہو چُکے ۔ میرے مقصُود بلکہ میرے دِل کے ارمان مِٹ گئے۔!W; پر تُم سب کے سب آتے ہو تو آؤ۔ مُجھے تُمہارے درمِیان ایک بھی عقل مند آدمی نہ مِلے گا۔/VW تَو بھی صادِق اپنی راہ میں ثابِت قدم رہے گا اور جِس کے ہاتھ صاف ہیں وہ زورآور ہی ہوتا جائے گا1U[راستباز آدمی اِس بات سے حَیران ہوں گے۔ اور معصُوم آدمی بے خُدا لوگوں کے خِلاف جوش میں آئے گا۔Tمیری آنکھ غم کے مارے دُھندلا گئی اور میرے سب اعضا پرچھائیں کے مانِند ہیں۔=Ssاُس نے مُجھے لوگوں کے لِئے ضربُ المثل بنا دِیا ہے اور مَیں اَیسا ہو گیا کہ لوگ میرے مُنہ پر تُھوکیں۔,RQجو لُوٹ کی خاطِر اپنے دوستوں کو مُلزِم ٹھہراتا ہے اُس کے بچّوں کی آنکھیں بھی جاتی رہیں گی۔Q+کیونکہ تُو نے اِن کے دِل کو سمجھ سے روکا ہے اِس لِئے تُو اِن کو سرفراز نہ کرے گا۔!P;ضمانت دے ۔ اپنے اور میرے بِیچ میں تُو ہی ضامِن ہو۔ کَون ہے جو میرے ہاتھ پر ہاتھ مارے؟,OQیقِیناً ہنسی اُڑانے والے میرے ساتھ ساتھ ہیں اور میری آنکھ اُن کی چھیڑ چھاڑ پر لگی رہتی ہے۔{N qمیری جان تباہ ہو گئی ۔ میرے دِن ہو چُکے۔ قبر میرے لِئے تیّار ہے۔0MYکیونکہ جب چند سال نِکل جائیں گے تو مَیں اُس راستہ سے چلا جاؤں گا جِس سے پِھر لَوٹنے کا نہیں۔"L=تاکہ وہ آدمی کے حق کو اپنے ساتھ اور آدم زاد کے حق کو اُس کے پڑوسی کے ساتھ قائِم رکھّے۔ Kمیرے دوست میری حقارت کرتے ہیں پر میری آنکھ خُدا کے حضُور آنسُو بہاتی ہے۔J{اب بھی دیکھ! میرا گواہ آسمان پر ہے اور میرا ضامِن عالمِ بالا پر ہے۔ Iاَے زمِین! میرے خُون کو نہ ڈھانکنا اور میری فریاد کو آرام کی جگہ نہ مِلے۔qH[اگرچہ میرے ہاتھوں میں ظُلم نہیں اور میری دُعا بے رِیا ہے۔{Goمیرا مُنہ روتے روتے سُوج گیا اور میری پلکوں پر مَوت کا سایہ ہے۔ Fمَیں نے اپنی کھال پر ٹاٹ کو سی لِیا ہے اور اپنا سِینگ خاک میں رکھ دِیاہے۔E)وہ مُجھے زخم پر زخم لگا کر خستہ کرتا ہے۔ وہ پہلوان کی طرح مُجھ پر دھاوا کرتا ہے۔zDm اُس کے تِیرانداز مُجھے چاروں طرف سے گھیر لیتے ہیں۔ وہ میرے گُردوں کو چِیرتا ہے اور رحم نہیں کرتا اور میرے پِت کو زمِین پر بہا دیتا ہے۔2C] مَیں آرام سے تھا اور اُس نے مُجھے چُور چُور کر ڈالا۔ اُس نے میری گردن پکڑ لی اور مُجھے پٹک کر ٹُکڑے ٹُکڑے کر دِیا۔ اور اُس نے مُجھے اپنا نِشانہ بنا کر کھڑا کر لِیاہے۔"B= خُدا مُجھے بے دِینوں کے حوالہ کرتا ہے اور شرِیروں کے ہاتھوں میں مُجھے سپُرد کرتا ہے۔BA} اُنہوں نے مُجھ پر مُنہ پسارا ہے۔ اُنہوں نے طنزاً مُجھے گال پر مارا ہے۔ وہ میرے خِلاف اِکٹّھے ہوتے ہیں۔d@A اُس نے اپنے غضب میں مُجھے پھاڑا اور میرا پِیچھا کِیاہے۔ اُس نے مُجھ پر دانت پِیسے۔ میرا مُخالِف مُجھے آنکھیں دِکھاتا ہے۔`?9تُو نے مُجھے مضبُوطی سے پکڑ لِیا ہے ۔ یِہی مُجھ پر گواہ ہے۔ میری لاغری میرے خِلاف کھڑی ہو کر میرے مُنہ پر گواہی دیتی ہے۔>!پر اُس نے تو مُجھے بیزار کر ڈالا ہے۔ تُو نے میرے سارے جتھے کو تباہ کر دِیا ہے۔F=اگرچہ مَیں بولتا ہُوں پر مُجھ کو تسلّی نہیں ہوتی اور گو چُپکا بھی ہو جاتا ہُوں پر مُجھے کیا راحت ہوتی ہے؟(<Iبلکہ مَیں اپنی زُبان سے تُمہیں تقوِیت دیتا اور میرے لبوں کی غمگُساری تُم کو تسلّی دیتی۔ ;مَیں بھی تُمہاری طرح بات بنا سکتا ہُوں۔ اگر تُمہاری جان میری جان کی جگہ ہوتی تو مَیں تُمہارے خِلاف باتیں گھڑ سکتا اور تُم پر اپنا سر ہِلا سکتا۔: کیا لغو باتیں کبھی ختم ہوںگی؟ تُو کَون سی بات سے جِھڑک کر جواب دیتاہے؟9)اَیسی بُہت سی باتیں مَیں سُن چُکا ہُوں۔ تُم سب کے سب نِکمّے تسلّی دینے والے ہو۔28 aتب ایُّوب نے جواب دِیا:-#7?#وہ شرارت سے باردار ہوتے ہیں اور بدی پَیدا ہوتی ہے اور اُن کا پیٹ دغا کو تیّار کرتا ہے۔67"کیونکہ بے خُدا لوگوں کی جماعت بے پَھل رہے گی اور رِشوت کے ڈیروں کو آگ بھسم کر دے گی۔,5Q!تاک کی طرح اُس کے انگُور کچّے ہی جھڑ جائیں گے اور زَیتُون کی طرح اُس کے پُھول گِر جائیں گے۔4{ یہ اُس کے وقت سے پہلے پُورا ہو جائے گا اور اُس کی شاخ ہری نہ رہے گی۔!3;وہ اپنے آپ کو دھوکا دے کر بطالت کا بھروسا نہ کرے کیونکہ بطالت ہی اُس کا اجر ٹھہرے گی۔N2وہ اندھیرے سے کبھی نہ نِکلے گا۔ شُعلے اُس کی شاخوں کو خُشک کر دیں گے اور وہ خُدا کے مُنہ کے دَم سے جاتا رہے گا۔ F~j}||A{zzySxx8w(vuuAttsWr}qpp oXnmml;kjj"hh#ggUfeerddccwbbgba``U__K^^#]1\\[jZZYMXXWWVoUUTbSSQRQQPPPOkNNBMLL&K{KJwIIhHHGG(FFEDD3CC>O=<<.;;:99z8817|66554}33.221q0/.--,Y++ *s))J(( '?&J%%$J#""4! 1)&t kBs[CCn@X  i . 2FE=R(9I$یقِیناً مَیں اُسے اپنے کندھے پر لِئے پِھرتا اور اُسے اپنے لِئے عمامہ کی طرح باندھ لیتا۔g8G#کاش کہ کوئی میری سُننے والاہوتا! (یہ لو میرا دستخط ۔ قادرِ مُطلق مُجھے جواب دے)۔ کاش کہ میرے مُخالِف کے دعویٰ کی تحرِیرہوتی!7"اِس سبب سے کہ مُجھے عوامُ النّاس کا خَوف تھا اور مَیں خاندانوں کی حقارت سے ڈر گیا۔ یہاں تک کہ مَیں خاموش ہو گیا اور دروازہ سے باہر نہ نِکلا۔"6=!اگر آد م کی طرح اپنی بدی اپنے سِینہ میں چُھپا کر مَیں نے اپنی تقصِیروں پر پردہ ڈالاہو-5S پردیسی کو گلی کُوچوں میں ٹِکنا نہ پڑا بلکہ مَیں مُسافِر کے لِئے اپنے دروازے کھول دیتا تھا۔&4Eاگر میرے خَیمہ کے لوگوں نے یہ نہ کہاہو اَیسا کَون ہے جو اُس کے ہاں گوشت سے سیر نہ ہُؤا؟F3(ہاں مَیں نے تو اپنے مُنہ کو اِتنا گُناہ بھی نہ کرنے دِیا کہ لَعنت بھیج کر اُس کی مَوت کے لِئے دُعا کرتا) ۔)2Kاگر مَیں اپنے نفرت کرنے والے کی ہلاکت سے خُوش ہُؤا یا جب اُس پر آفت آئی تو شادمان ہُؤا۔T1!تو یہ بھی اَیسی بدی ہے جِس کی سزا قاضی دیتے ہیں کیونکہ یُوں مَیں نے خُدا کا جو عالمِ بالا پر ہے اِنکار کِیا ہوتا ۔0+اور میرا دِل خُفیتہً فریفتہ ہو گیا ہو اور میرے مُنہ نے میرے ہاتھ کو چُوم لِیا ہو/-اگر مَیں نے سُورج پر جب وہ چمکتا ہے نظر کی ہو یا چاند پر جب وہ آب و تاب میں چلتا ہے<.qاگر مَیں اِس لِئے کہ میری دولت فراوان تھی اور میرے ہاتھ نے بُہت کُچھ حاصِل کر لِیا تھا نازان ہُؤا۔--اگر مَیں نے سونے پر بھروسا کِیاہو اور چوکھے سونے سے کہا میرا اِعتماد تُجھ پر ہے۔-,Sکیونکہ مُجھے خُدا کی طرف سے آفت کا خَوف تھا اور اُس کی بزُرگی کی وجہ سے مَیں کُچھ نہ کر سکا۔+تو میرا کندھا میرے شانہ سے اُتر جائے اور میرے بازُو کی ہڈّی ٹُوٹ جائے"*=اگر مَیں نے کِسی یتِیم پر ہاتھ اُٹھایا ہو کیونکہ پھاٹک پر مُجھے اپنی کُمک دِکھائی دی()Iاگر اُس کی کمر نے مُجھ کو دُعا نہ دی ہو اور اگر وہ میری بھیڑوں کی اُون سے گرم نہ ہُؤا ہو۔(+اگر مَیں نے دیکھا کہ کوئی بے کپڑے مَرتا ہے یا کِسی مُحتاج کے پاس اوڑھنے کو نہیں۔d'A(نہیں ۔ بلکہ میرے لڑکپن سے وہ میرے ساتھ اَیسے پلاجَیسے باپ کے ساتھ اور مَیں اپنی ماں کے بطن ہی سے بیوہ کا رہنُما رہاہُوں )۔&}یا اپنا نوالہ اکیلے ہی کھایا ہو اور یتِیم اُس میں سے کھانے نہ پایا۔$%Aاگر مَیں نے مُحتاج سے اُس کی مُراد روک رکھّی یا اَیسا کِیا کہ بیوہ کی آنکھیں رہ گئِیں۔Q$کیا وُہی اُس کا بنانے والا نہیں جِس نے مُجھے بطن میں بنایا؟ اور کیا ایک ہی نے ہماری صُورت رَحِم میں نہیں بنائی؟'#Gتو جب خُدا اُٹھے گا تب مَیں کیا کرُوں گا؟ اور جب وہ آئے گا تو مَیں اُسے کیا جواب دُوں گا؟"1 اگر مَیں نے اپنے خادِم یا اپنی خادِمہ کا حق ماراہو جب اُنہوں نے مُجھ سے جھگڑاکِیا1![ کیونکہ وہ اَیسی آگ ہے جو جلا کر بھسم کر دیتی ہے اور میرے سارے حاصِل کو جڑ سے نیست کر ڈالتی ہے ۔ # کیونکہ یہ نِہایت بُرا جُرم ہوتا بلکہ اَیسی بدی ہوتی جِس کی سزا قاضی دیتے ہیں۔|q تو میری بِیوی دُوسرے کے لِئے پِیسے اور غَیر مَرد اُس پر جُھکیں۔)K اگر میرا دِل کِسی عَورت پر فریفتہ ہُؤا اور مَیں اپنے پڑوسی کے دروازہ پر گھات میں بَیٹھا تو مَیں بوؤں اور دُوسرا کھائے اور میرے کھیت کی پَیداوار اُکھاڑ دی جائے۔V%اگر میرا قدم راستہ سے برگشتہ ہُؤا ہے اور میرے دِل نے میری آنکھوں کی پَیروی کی ہے اور اگر میرے ہاتھوں پر داغ لگاہے(تو مَیں ٹِھیک ترازُو میں تولا جاؤُں تاکہ خُدا میری راستی کو جان لے)۔{اگر مَیں بطالت سے چلا ہُوں اور میرے پاؤں نے دغا کے لِئے جلدی کی ہےwکیا وہ میری راہوں کو نہیں دیکھتا اور میرے سب قدموں کو نہیں گِنتا؟~uکیا وہ ناراستوں کے لِئے آفت اور بدکرداروں کے لِئے تباہی نہیں ہے؟8iکیونکہ اُوپر سے خُدا کی طرف سے کیا بخرہ ہے اور عالمِ بالا سے قادرِ مُطلق کی طرف سے کیا مِیراث ہے ؟ )مَیں نے اپنی آنکھوں سے عہد کِیا ہے۔ پِھر مَیں کِسی کُنواری پر کیونکر نظرکرُوں؟  اِسی لِئے میری سِتار سے ماتم اور میری بانسلی سے رونے کی آواز نِکلتی ہے۔/میری کھال کالی ہو کر مُجھ پر سے گِرتی جاتی ہے اور میری ہڈِّیاں حرارت سے جل گئِیں۔gGمیں گِیدڑوں کا بھائی اور شُتر مُرغوں کا ساتھی ہُوں۔.Uمَیں بغَیر دُھوپ کے کالا ہو گیا ہُوں۔ مَیں مجمع میں کھڑا ہو کر مدد کے لِئے دُہائی دیتاہُوں۔5میری انتڑِیاں اُبل رہی ہیں اور آرام نہیں پاتِیں۔ مُجھ پر مُصِیبت کے دِن آ پڑے ہیں۔7gجب مَیں بھلائی کا مُنتظِر تھا تو بُرائی پیش آئی۔ جب مَیں روشنی کے لِئے ٹھہرا تھا تو تارِیکی آئی۔"=کیا مَیں درد مند کے لِئے روتا نہ تھا؟ کیا میری جان مُحتاج کے لِئے آزُردہ نہ ہوتی تھی؟"=تَو بھی کیا تباہی کے وقت کوئی اپنا ہاتھ نہ بڑھائے گا اور مُصِیبت میں فریاد نہ کرے گا؟B }کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ تُو مُجھے مَوت تک پُہنچا ئے گا اور اُس گھر تک جو سب زِندوں کے لِئے مُقرّر ہے۔ )تُو مُجھے اُوپر اُٹھا کر ہوا پر سوار کرتا ہے اور مُجھے آندھی میں گُھلا دیتا ہے۔ تُو بدل کر مُجھ پر بے رحم ہو گیا ہے۔ اپنے بازُو کے زور سے تُو مُجھے ستاتا ہے۔O مَیں تُجھ سے فریاد کرتا ہُوں اور تُو مُجھے جواب نہیں دیتا۔ مَیں کھڑا ہوتا ہُوں اور تُو مُجھے گُھورنے لگتا ہے۔ %اُس نے مُجھے کِیچڑ میں دھکیل دِیا ہے۔ مَیں خاک اور راکھ کی مانِند ہو گیا ہُوں۔Cمیرے مرض کی شِدّت سے میری پوشاک بدنُما ہو گئی۔ وہ میرے پَیراہن کے گریبان کی طرح مُجھ سے لِپٹی ہُوئی ہے۔8iرات کے وقت میری ہڈِّیاں میرے اندر چِھد جاتی ہیں اور وہ درد جو مُجھے کھائے جاتے ہیں دَم نہیں لیتے۔اب تو میری جان میرے اندر گُداز ہو گئی ۔ دُکھ کے دِنوں نے مُجھے جکڑ لِیا ہے۔9kدہشت مُجھ پر طاری ہو گئی۔ وہ ہوا کی طرح میری آبرُو کو اُڑاتی ہے۔ میری عافِیت بادل کی طرح جاتی رہی۔ وہ گویا بڑے رخنہ میں سے ہو کر آتے ہیں اور تباہی میں مُجھ پر ٹُوٹ پڑتے ہیں۔.U اَیسے لوگ بھی جِن کا کوئی مددگار نہیں میرے راستہ کوبِگاڑتے اور میری مُصِیبت کو بڑھاتے ہیں۔q[ میرے دہنے ہاتھ پر لوگوں کا ہجُوم اُٹھتا ہے۔ وہ میرے پاؤں کو ایک طرف سرکا دیتے ہیں اور میرے خِلاف اپنی مُہلِک راہیں نِکالتے ہیں۔H  کیونکہ خُدا نے میرا چِلّہ ڈِھیلا کر دِیا اور مُجھ پر آفت بھیجی۔ اِس لِئے وہ میرے سامنے بے لگام ہو گئے ہیں۔5c وہ مُجھ سے گِھن کھاتے ۔ وہ مُجھ سے دُور کھڑے ہوتے اور میرے مُنہ پر تُھوکنے سے باز نہیں رہتے ہیں۔} اور اب مَیں اُن کا گِیت بنا ہُوں۔ بلکہ اُن کے لِئے ضربُ المثل ہُوں۔~وہ احمقوں بلکہ کمِینوں کی اَولاد ہیں۔ وہ مُلک سے مار مار کر نِکالے گئے تھے۔}وہ جھاڑِیوں کے درمِیان رینگتے اور جھنکاڑوں کے نِیچے اِکٹّھے پڑے رہتے ہیں۔|#اُن کو وادِیوں کے شِگافوں میں اور غاروں اور زمِین کے بھٹّوں میں رہنا پڑتا ہے۔/{Wوہ لوگوں کے درمِیان رگیدے گئے ہیں۔ لوگ اُن کے پِیچھے اَیسے چِلاّتے ہیں جَیسے چور کے پِیچھے۔z%وہ جھاڑِیوں کے پاس لونِئے کا ساگ توڑتے ہیں اور جھاؤ کی جڑیں اُن کی خُوراک ہے۔7ygوہ اِفلاس اور قحط کے مارے دُبلے ہو گئے ہیں۔ وہ وِیرانی اور سُنسانی کی تارِیکی میں خاک چاٹتے ہیں۔Zx-بلکہ اُن کے ہاتھوں کی قُوّت مُجھے کِس بات کا فائِدہ پُہنچائے گی؟ وہ اَیسے آدمی ہیں جِن کی جوانی کا زور زائِل ہو گیا۔nw Wپر اب تو وہ جو مُجھ سے کم عُمر ہیں میرا تمسخر کرتے ہیں جِن کے باپ دادا کو اپنے گلّہ کے کُتّوں کے ساتھ رکھنا بھی مُجھے ناگوار تھا۔vveمَیں اُن کی راہ کو چُنتا اور سردار کی طرح بَیٹھتا اور اَیسے رہتا تھا جَیسے فَوج میں بادشاہ اور جَیسے وہ جو غم زدوں کو تسلّی دیتا ہے۔Duجب وہ مایُوس ہوتے تھے تو مَیں اُن پر مُسکراتا تھا اور میرے چِہرہ کی بشاشت کو اُنہوں نے کبھی نہ بِگا ڑ ا ۔Gtوہ میرا اَیسا اِنتظار کرتے تھے جَیسا بارِش کا اور اپنا مُنہ اَیسے پسارتے تھے جَیسے پِچھلے مِینہ کے لِئے۔ sمیری باتوں کے بعد وہ پِھر نہ بولتے تھے اور میری تقرِیر اُن پر ٹپکتی تھی۔r3لوگ میری طرف کان لگاتے اور مُنتظِر رہتے اور میری مشورت کے لِئے خاموش ہو جاتے تھے ۔ q میری شَوکت مُجھ میں تازہ ہے اور میری کمان میرے ہاتھ میں نئی کی جاتی ہے۔pمیری جڑیں پانی تک پَھیل گئی ہیں اور رات بھر اوس میری شاخوں پر رہتی ہے۔@oyتب مَیں کہتا تھا کہ مَیں اپنے آشیانہ میں مرُوں گا اور مَیں اپنے دِنوں کو ریت کی طرح بے شُمار کرُوں گا۔nمَیں ناراست کے جبڑوں کو توڑ ڈالتا اور اُس کے دانتوں سے شِکار چُھڑا لیتا تھا۔ mمَیں مُحتاج کا باپ تھا اور مَیں اجنبی کے مُعاملہ کی بھی تحقِیق کرتا تھا۔olWمَیں اندھوں کے لِئے آنکھیں تھا اورلنگڑوں کے لِئے پاؤں۔"k=مَیں نے صداقت کو پہنا اور اُس سے مُلبّس ہُؤا۔ میرا اِنصاف گویا جُبّہ اور عمامہ تھا۔دہشت اُسے پانی کی طرح آ لیتی ہے۔ رات کو طُوفان اُسے اُڑا لے جاتا ہے۔)=Kوہ لیٹتا ہے دَولت مند پر وہ دفن نہ کِیا جائے گا۔ وہ اپنی آنکھ کھولتا ہے اور وہ ہے ہی نہیں۔<)اُس نے مکڑی کی طرح اپنا گھر بنایا اور اُس جھونپڑی کی طرح جِسے رکھوالا بناتا ہے۔4;aوہ تیّار کر لے پر جو راست ہیں وہ اُن کو پہنیں گے اور جو بے گُناہ ہیں وہ اُس چاندی کو بانٹ لیں گے۔:چاہے وہ خاک کی طرح چاندی جمع کر لے اور کثرت سے لِباس تیّار کر رکھّے۔9اُس کے باقی لوگ مَر کر دفن ہوں گے اور اُس کی بیوائیں نَوحہ نہ کریں گی۔.8Uاگر اُس کے بچّے بُہت ہو جائیں تو وہ تلوار کے لِئے ہیں اور اُس کی اَولاد روٹی سے سیر نہ ہو گی۔@7y خُدا کی طرف سے شرِیر آدمی کا حِصّہ اور ظالِموں کی مِیراث جو وہ قادرِ مُطلق کی طرف سے پاتے ہیں یِہی ہے۔6 دیکھو! تُم سبھوں نے خُود یہ دیکھا ہے پِھر تُم بِالکُل خُود بِین کَیسے ہوگئے؟"5= مَیں تُمہیں خُدا کے برتاؤ کی تعلِیم دُوں گا اور قادرِ مُطلق کی بات نہ چُھپاؤُں گا۔4} کیا وہ قادرِ مُطلق میں مسرُور رہے گا اور ہر وقت خُدا سے دُعاکرے گا؟f3E کیا خُدا اُس کی فریاد سُنے گا جب مُصِیبت اُس پرآئے؟)2Kکیونکہ گو بے دِین دَولت حاصِل کر لے تَو بھی اُس کی اُمّید کیا ہے جب خُدا اُس کی جان لے لے؟1)میرا دُشمن شرِیروں کی مانِند ہو اور میرے خِلاف اُٹھنے والا ناراستوں کی مانِند!H0 مَیں اپنی صداقت پر قائِم ہُوں اور اُسے نہ چھوڑُوں گا۔ جب تک میری زِندگی ہے میرا دِل مُجھے ملامت نہ کرے گا۔./Uخُدا نہ کرے کہ مَیں تُمہیں راست ٹھہراؤُں۔ مَیں مَرتے دَم تک اپنی راستی کو ترک نہ کرُوں گا۔./یقِناً میرے لب ناراستی کی باتیں نہ کہیں گے نہ میری زُبان سے فریب کی بات نِکلے گی۔-(کیونکہ میری جان مُجھ میں اب تک سالِم ہے اور خُدا کا دَم میرے نتھنوں میں ہے)۔G,زِندہ خُدا کی قَسم جِس نے میرا حق چِھین لِیا اور قادِرِ مُطلِق کی سَوگند جِس نے میری جان کو دُکھ دِیا ہے ۔c+ Aاور ایُّوب نے پِھر اپنی مثل شرُوع کی اور کہنے لگا:-n*Uدیکھو! یہ تو اُس کی راہوں کے فقط کنارے ہیں اور اُس کی کَیسی دِھیمی آواز ہم سُنتے ہیں! پر کَون اُس کی قُدرت کی گرج کو سمجھ سکتاہے؟) اُس کے دَم سے آسمان آراستہ ہوتا ہے۔ اُس کے ہاتھ نے تیزرَو سانپ کو چھیدا ہے۔( وہ اپنی قُدرت سے سمُندر کو مَوجزن کرتا اور اپنے فہم سے رہب کو چھید دیتا ہے۔w'g آسمان کے سُتُون کانپتے اور اُس کی جِھڑکی سے حَیران ہوتے ہیں۔ & اُس نے روشنی اور اندھیرے کے مِلنے کی جگہ تک پانی کی سطح پر حدباندھ دی ہے۔%  وہ اپنے تخت کو ڈھانک لیتا ہے اور اُس کے اُوپر اپنے بادل کو تان دیتا ہے۔$7وہ اپنے دَلدار بادلوں میں پانی کو باندھ دیتا ہے اور بادل اُس کے بوجھ سے پھٹتا نہیں۔{#oوہ شِمال کو فضا میں پَھیلاتا ہے اور زمِین کو خلا میں لٹکاتا ہے۔b"=پاتال اُس کے حضُور کُھلا ہے اور جہنّم بے پردہ ہے۔~!uمُردوں کی رُوحیں پانی اور اُس کے رہنے والوں کے نِیچے کانپتی ہیں۔ تُو نے جو باتیں کہیِں سو کِس سے؟ اور کِس کی رُوح تُجھ میں سے ہو کر نِکلی؟wgنادان کو تُو نے کَیسی صلاح دی اور حقِیقی معرفت خُوب ہی بتائی!3_جو بے طاقت ہے اُس کی تُو نے کَیسی مددکی! جِس بازُو میں قُوّت نہ تھی اُس کو تُو نے کَیسا سنبھالا!2 aتب ایُّوب نے جواب دِیا:-پِھر بھلا اِنسان کا جو محض کِیڑا ہے اور آدم زاد کا جو صِرف کِرم ہے کیا ذِکر؟zmدیکھ! چاند میں بھی روشنی نہیں اور تارے اُس کی نظر میں پاک نہیں۔J پِھر اِنسان کیونکر خُدا کے حضُور راست ٹھہر سکتا ہے؟ یا وہ جو عَورت سے پَیدا ہُؤا ہے کیونکر پاک ہو سکتا ہے؟!کیا اُس کی فَوجوں کی کوئی تعدادہے؟ اور کَون ہے جِس پر اُس کی روشنی نہیں پڑتی؟ اِقتدار اور دبدبہ اُس کے ساتھ ہے۔ وہ اپنے بُلند مقاموں میں امن رکھتا ہے۔; sتب بِلدد سُوخی نے جواب دِیا:-;oاور اگر یہ یُوں ہی نہیں ہے تو کَون مُجھے جُھوٹا ثابِت کرے گا۔ اور میری تقرِیر کو ناچِیزٹھہرائے گا؟<qوہ سرفراز تو ہوتے ہیں پر تھوڑی ہی دیر میں جاتے رہتے ہیں بلکہ وہ پست کِئے جاتے ہیں اور سب دُوسروں کی طرح راستہ سے اُٹھا لِئے جاتے اور اناج کی بالوں کی طرح کاٹ ڈالے جاتے ہیں۔B}خُدا اُنہیں امن بخشتا ہے اور وہ اُسی میں قائِم رہتے ہیں اور اُس کی آنکھیں اُن کی راہوں پر لگی رہتی ہیں۔@yخُدا اپنی قُوّت سے زبردستوں کو بھی کھینچ لیتا ہے۔ وہ اُٹھتا ہے اور کِسی کو زِندگی کا یقِین نہیں رہتا۔ وہ بانجھ کو جو جنتی نہیں نِگل جاتا ہے اور بیوہ کے ساتھ بھلائی نہیں کرتا۔X)رَحِم اُسے بُھول جائے گا ۔ کِیڑا اُسے مزہ سے کھائے گا۔ اُس کی یاد پِھر نہ ہو گی۔ ناراستی درخت کی طرح توڑ دی جائے گی۔5cخُشکی اور گرمی برفانی پانی کے نالوں کو سُکھا دیتی ہیں ۔ اَیسا ہی قبر گُنہگاروں کے ساتھ کرتی ہے۔4aوہ پانی کی سطح پر تیزرَو ہے۔ زمِین پر اُن کا بخرہ ملعُون ہے۔ وہ تاکِستانوں کی راہ پر نہیں چلتے۔Lکیونکہ صُبح اُن سبھوں کے لِئے اَیسی ہے جَیسے مَوت کاسایہ اِس لِئے کہ اُنہیں مَوت کے سایہ کی دہشت معلُوم ہے ۔1 [اندھیرے میں وہ گھروں میں سِیند مارتے ہیں۔ وہ دِن کے وقت چُھپے رہتے ہیں۔ وہ نُور کو نہیں جانتےR زانی کی آنکھ بھی شام کی مُنتظِر رہتی ہے۔ وہ کہتا ہے کِسی کی نظر مُجھ پر نہ پڑے گی اور وہ اپنا مُنہ ڈھانک لیتا ہے۔B }خُونی روشنی ہوتے ہی اُٹھتا ہے ۔ وہ غرِیبوں اور مُحتاجوں کو مار ڈالتا ہے اور رات کو وہ چور کی مانِند ہے۔P  یہ اُن میں سے ہیں جو نُور سے بغاوت کرتے ہیں ۔ وہ اُس کی راہوں کو نہیں جانتے۔ نہ اُس کے راستوں پر قائِم رہتے ہیں۔V % آباد شہر میں سے نِکل کر لوگ کراہتے ہیں اور زخمِیوں کی جان فریاد کرتی ہے۔ تَو بھی خُدا اِس حماقت کا خیال نہیں کرتا۔A{ وہ اِن لوگوں کے اِحاطوں میں تیل نِکالتے ہیں۔ وہ اُن کے کُنڈوں میں انگُور رَوندتے اور پِیاسے رہتے ہیں۔|q سو وہ بے کپڑے ننگے پِھرتے اور بُھوک کے مارے پُولِیاں ڈھوتے ہیں۔"= اَیسے لوگ بھی ہیں جو یتِیم کو چھاتی پر سے ہٹا لیتے ہیں اور غرِیبوں سے گِرَو لیتے ہیں۔$Aوہ پہاڑوں کی بارِش سے بِھیگے رہتے ہیں اور کِسی آڑ کے نہ ہونے سے چٹان سے لِپٹ جاتے ہیں ۔"=وہ ساری رات بے کپڑے ننگے پڑے رہتے ہیں اور جاڑوں میں اُن کے پاس کوئی اوڑھنا نہیں ہوتا۔#وہ کھیت میں اپنا چارا کاٹتے ہیں اور شرِیروں کے انگُور کی خوشہ چِینی کرتے ہیں۔ دیکھو! وہ بیابان کے گورخروں کی طرح اپنے کام کو جاتے اور مشقّت اُٹھا کر خُوراک ڈُھونڈتے ہیں۔ بیابان اُن کے بچّوں کے لِئے خُوراک بہم پُہنچاتا ہے۔  وہ مُحتاج کو راستہ سے ہٹا دیتے ہیں۔ زمِین کے غرِیب اِکٹّھے چُھپتے ہیں۔  وہ یتِیم کے گدھے کو ہانک لے جاتے ہیں۔ وہ بیوہ کے بَیل کو گِرَو لیتے ہیں۔Fاَیسے لوگ بھی ہیں جو زمِین کی حدّوں کو سرکا دیتے ہیں۔ وہ ریوڑوں کو زبردستی لے جاتے اور اُنہیں چراتے ہیں ۔6~ gقادرِ مُطلِق نے وقت کیوں نہیں ٹھہرائے اور جو اُسے جانتے ہیں وہ اُس کے دِنوں کو کیوں نہیں دیکھتے؟@}yاِس لِئے کہ مَیں اِس ظُلمت سے پہلے کاٹ ڈالا نہ گیا اور اُس نے بڑی تارِیکی کو میرے سامنے سے نہ چُھپایا۔"|=کیونکہ خُدا نے میرے دِل کو بودا کر ڈالا ہے اور قادرِ مُطلِق نے مُجھ کو گھبرا دِیا ہے۔+{Oاِسی لِئے مَیں اُس کے حضُور میں گھبرا جاتا ہُوں۔ مَیں جب سوچتا ہُوں تو اُس سے ڈر جاتا ہُوں6zeکیونکہ جو کُچھ میرے لِئے مُقرّر ہے وہ پُورا کرتا ہے اور بُہت سی اَیسی باتیں اُس کے ہاتھ میں ہیں۔onnKmm%l[kkjii{hhjggfeeTddMcc1baa`?_^]]\}\[qZZLYYrXXRWWBVVUTT*SNRR-QQPOO4N[MjLLGKJJ2IIH[GFFFEHDBCCGBAA@??>>.== ;$ہوشیار رہ! بدی کی طرف راغِب نہ ہو کیونکہ تُو نے مُصِیبت کو نہیں بلکہ اِسی کو چُنا ہے۔ =$اُس رات کی خواہِش نہ کر جِس میں قَومیں اپنے مسکنوں سے اُٹھا لی جاتی ہیں۔#<?$کیا تیرا رونا یا تیری قُوّت و توانائی اِس بات کے لِئے کافی ہیں کہ تُو دُکھ میں نہ پڑے؟;5$خبردار! تیرا قہر تُجھ سے تکفِیر نہ کرائے اور فِدیہ کی فراوانی تُجھے گُمراہ نہ کرے۔,:Q$پر تُو تو شرِیروں کے مُقدّمہ کی تائِید کرتا ہے۔ اِس لِئے عدل اور اِنصاف تُجھ پر قابِض ہیں۔ 99$بلکہ وہ تُجھے بھی دُکھ سے چُھٹکارا دے کر اَیسی وسِیع جگہ میں جہاں تنگی نہیں ہے پُہنچا دیتا اور جو کُچھ تیرے دسترخوان پر چُنا جاتا ہے وہ چِکنائی سے پُر ہوتا81$وہ مُصِیبت زدہ کو اُ س کی مُصِیبت سے چُھڑاتا ہے اور ظُلم میں اُن کے کان کھولتا ہے۔7$وہ جوانی میں مَرتے ہیں اور اُن کی زِندگی لُوطِیوں کے درمِیان برباد ہوتی ہے۔R6$ لیکن وہ جو دِل میں بے دِین ہیں غضب کو رکھ چھوڑتےہیں۔ جب وہ اُنہیں باندھتا ہے تو وہ مدد کے لِئے دُہائی نہیں دیتے۔5w$ پر اگر نہ سُنیں تو وہ تلوار سے ہلاک ہوں گے اور جہالت میں مَریں گے۔D4$ اگر وہ سُن لیں اور اُس کی عِبادت کریں تو اپنے دِن اِقبال مندی میں اور اپنے برس خُوشحالی میں بسر کریں گے۔3+$ وہ اُن کے کان کو تعلِیم کے لِئے کھولتا ہے اور حُکم دیتا ہے کہ وہ بدی سے باز آئیں۔2)$ تو وہ اُنہیں اُن کا عمل اور اُن کی تقصِیریں دِکھاتا ہے کہ اُنہوں نے گھمنڈ کِیا۔~1u$اور اگر وہ بیڑیوں سے جکڑے جائیں اور مُصِیبت کی رسّیِوں سے بندھیںs0_$وہ صادِقوں کی طرف سے اپنی آنکھیں نہیں پھیرتا بلکہ اُنہیں بادشاہوں کے ساتھ ہمیشہ کے لِئے تخت پر بِٹھاتا ہے اور وہ سرفراز ہوتے ہیں۔#/?$وہ شرِیروں کی زِندگی کو برقرار نہیں رکھتا بلکہ مُصِیبت زدوں کو اُن کا حق عطا کرتا ہے۔.'$دیکھ! خُدا قادِر ہے اور کِسی کو حقِیر نہیں جانتا۔ وہ فہم کی قُوّت میں غالِب ہے۔"-=$کیونکہ فی الحقِیقت میری باتیں جُھوٹی نہیں ہیں۔ وہ جو تیرے ساتھ ہے عِلم میں کامِل ہے۔,$مَیں اپنے عِلم کو دُور سے لاؤُں گا اور راستی اپنے خالِق سے منسُوب کرُوں گا9+k$مُجھے ذرا اِجازت دے اور مَیں تُجھے بتاؤُں گا۔ کیونکہ خُدا کی طرف سے مُجھے کُچھ اَور بھی کہنا ہے۔9* o$پِھر الِیہُو نے یہ بھی کہا:-$)A#اِس لِئے ایُّوب خُود بِینی کے سبب سے اپنا مُنہ کھولتاہے اور نادانی سے باتیں بناتا ہے۔(%#پر اب چُونکہ اُس نے اپنے غضب میں سزا نہ دی اور وہ غرُور کا زیادہ خیال نہیں کرتاG'#خاص کر جب تُو کہتا ہے کہ تُو اُسے دیکھتا نہیں۔ مُقدّمہ اُس کے سامنے ہے اور تُو اُس کے لِئے ٹھہرا ہُؤا ہے۔&# یقِیناً خُدا بطالت کو نہیں سُنے گا اور قادرِ مُطلق اُس کا لِحاظ نہ کرے گا۔%/# وہ دُہائی دیتے ہیں پر کوئی جواب نہیں دیتا۔ یہ بُرے آدمِیوں کے غرُور کے سبب سے ہے۔A${# جو ہم کو زمِین کے جانوروں سے زِیادہ تعلِیم دیتا ہے اور ہمیں ہوا کے پرِندوں سے زِیادہ عقل مند بناتا ہے؟#'# پر کوئی نہیں کہتا کہ خُدا میرا خالِق کہاں ہے جو رات کے وقت نغمے عِنایت کرتا ہے۔5"c# ظُلم کی کثرت کی وجہ سے وہ چِلاّتے ہیں۔ زبردست کے بازُو کے سبب سے وہ مدد کے لِئے دُہائی دیتے ہیں۔!#تیری شرارت تُجھ جَیسے آدمی کے لِئے ہے اور تیری صداقت آدم زاد کے لِئے۔ '#اگر تُو صادِق ہے تو اُس کو کیا دے دیتا ہے؟ یا اُسے تیرے ہاتھ سے کیا مِل جاتا ہے؟G#اگر تُو گُناہ کرتا ہے تو اُس کا کیا بِگاڑتاہے؟ اور اگر تیری تقصِیریں بڑھ جائیں تو تُو اُس کا کیا کرتا ہے ؟  #آسمان کی طرف نظر کر اوردیکھ اور افلاک پر جو تُجھ سے بُلند ہیں نِگاہ کر۔lQ#مَیں تُجھے اور تیرے ساتھ تیرے رفِیقوں کو جواب دُوں گا۔W'#جو تُو کہتا ہے کہ مُجھے اِس سے کیا نفع مِلے گا؟ اور مُجھے اِس میں گُنہگار ہونے کی نِسبت کَونسا زِیادہ فائِدہ ہوگا؟.U#کیا تُو اِسے اپنا حق سمجھتا ہے یا یہ دعویٰ کرتا ہے کہ تیری صداقت خُدا کی صداقت سے زِیادہ ہے۔J #اِس کے عِلاوہ الِیہُو نے یہ بھی کہا:-dA"%اِس لِئے کہ وہ اپنے گُناہ پر بغاوت کو بڑھاتا ہے۔ وہ ہمارے درمِیان تالِیاں بجاتا ہے اور خُدا کے خِلاف بُہت باتیں بناتا ہے۔ "$کاش کہ ایُّوب آخِر تک آزمایا جاتا کیونکہ وہ شرِیروں کی طرح جواب دیتا ہے۔xi"#ایُّوب نادانی سے بولتا ہے اور اُس کی باتیں حِکمت سے خالی ہیں۔}s""اہلِ خِرد مُجھ سے کہیں گے بلکہ ہر عقل مند جو میری سُنتا ہے کہے گا}"!کیا اُس کا اجر تیری مرضی پر ہو کہ تُو اُسے نا منظُور کرتاہے؟ کیونکہ تُجھے فَیصلہ کرنا ہے نہ کہ مُجھے۔ اِس لِئے جو کُچھ تُو جانتا ہے کہہ دے۔4a" جو مُجھے دِکھائی نہیں دیتا وہ تُو مُجھے سِکھا۔ اگر مَیں نے بدی کی ہے تو اب اَیسا نہیں کرُوں گا؟#?"کیونکہ کیا کِسی نے خُدا سے کہاہے مَیں نے سزا اُٹھا لی ہے ۔ مَیں اب بُرائی نہ کرُوں گا۔/"تاکہ بے دِین آدمی سلطنت نہ کرے اور لوگوں کو پھندے میں پھنسانے کے لِئے کوئی نہ ہو۔"جب وہ راحت بخشے تو کَون مُلزم ٹھہرا سکتاہے؟ جب وہ مُنہ چُھپا لے تو کَون اُسے دیکھ سکتاہے؟ خواہ کوئی قَوم ہو یا آدمی ۔ دونوں کے ساتھ یکساں سلُوک ہے۔<q"یہاں تک کہ اُن کے سبب سے غرِیبوں کی فریاد اُس کے حضُورپُہنچی اور اُس نے مُصِیبت زدوں کی فریاد سُنی۔"اِس لِئے کہ وہ اُس کی پیرَوی سے پِھر گئے اور اُس کی کِسی راہ کا خیال نہ کِیا۔~u"وہ اَوروں کے دیکھتے ہُوئے اُن کو اَیسا مارتا ہے جَیسا شرِیروں کوD "اِس لِئے وہ اُن کے کاموں کا خیال رکھتا ہے اور وہ اُنہیں رات کو اُلٹ دیتا ہے اَیسا کہ وہ ہلاک ہو جاتے ہیں۔ 5"وہ بِلا تفتِیش زبردستوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کرتا اور اُن کی جگہ اَوروں کو برپا کرتا ہے۔' G"کیونکہ اُسے ضرُور نہیں کہ آدمی کا زِیادہ خیال کرے تاکہ وہ خُدا کے حضُور عدالت میں جائے۔~ u"نہ کوئی اَیسی تارِیکی نہ مَوت کا سایہ ہے جہاں بدکردار چُھپ سکیں۔ 5"کیونکہ اُس کی آنکھیں آدمی کی راہوں پر لگی ہیں اور وہ اُس کی سب روِشوں کو دیکھتا ہے۔mS"وہ دَم بھر میں آدھی رات کو مَر جاتے ہیں۔ لوگ ہِلائے جاتے اور گُذر جاتے ہیں اور زبردست لوگ بغیر ہاتھ لگائے اُٹھا لِئے جاتے ہیں ۔U#"وہ اُمرا کی طرف داری نہیں کرتا اور امِیر کو غرِیب سے زِیادہ نہیں مانتا کیونکہ وہ سب اُسی کے ہاتھ کی کارِیگری ہیں۔"وہ تو بادشاہ سے کہتا ہے تُو رذِیل ہے اور شرِیفوں سے کہ تُم شرِیر ہو۔A{"کیا وہ جو حق سے عداوت رکھتا ہے حُکومت کرے گا ؟ اور کیا تُو اُسے جو عادِل اور قادِر ہے مُلزم ٹھہرائے گا؟{"سو اگر تُجھ میں سمجھ ہے تو اِسے سُن لے اور میری باتوں پر توجُّہ کر۔"تو تمام بشر اِکٹّھے فنا ہو جائیں گے اور اِنسان پِھر مِٹّی میں مِل جائے گا۔"اگر وہ اِنسان سے اپنا دِل لگائے۔ اگر وہ اپنی رُوح اور اپنے دَم کو واپس لے لے!" کِس نے اُس کو زمِین پر اِختیاردِیا؟ یا کِس نے ساری دُنیا کا اِنتِظام کِیاہے؟" یقِیناً خُدا بُرائی نہیں کرے گا۔ قادرِ مُطلق سے بے اِنصافی نہ ہو گی۔X)" وہ اِنسان کو اُس کے اعمال کے مُطابِق جزا دے گا اور اَیسا کرے گا کہ ہر کِسی کو اپنی ہی راہوں کے مُطابِق بدلہ مِلے گا۔F~" اِس لِئے اَے اہلِ خِرد میری سُنو۔ یہ ہرگِز ہو نہیں سکتا کہ خُدا شرارت کا کام کرے اور قادرِ مُطلق بدی کرے۔}" کیونکہ اُس نے کہا ہے کہ آدمی کو کُچھ فائِدہ نہیں کہ وہ خُدا مَیں مسرُور رہے۔|{"جو بد کرداروں کی رفاقت میں چلتا اور شرِیر لوگوں کے ساتھ پِھرتا ہے۔w{g"ایُّوب سا بہادُر کَون ہے جو تمسخُر کو پانی کی طرح پی جاتا ہے؟5zc"اگرچہ مَیں حق پر ہُوں تَو بھی جُھوٹا ٹھہرتا ہُوں۔ گو مَیں بے تقصِیر ہُوں ۔ میرا زخم لاعِلاج ہے۔y"کیونکہ ایُّوب نے کہا مَیں صادِق ہُوں اور خُدا نے میری حق تلفی کی ہے۔x"جو کُچھ ٹِھیک ہے ہم اپنے لِئے چُن لیں۔ جو بھلا ہے ہم آپس میں جان لیں۔wwg"کیونکہ کان باتوں کو پرکھتا ہے جَیسے زُبان کھانے کو چکھتی ہے۔"v="اَے تُم عقل مند لوگو! میری باتیں سُنو اور اَے تُم جو اہلِ معرفت ہو! میری طرف کان لگاؤJu "اِس کے عِلاوہ الِیہُو نے یہ بھی کہا:- t !!اگر نہیں تو تُو میری سُن۔ خاموش رہ اور مَیں تُجھے دانائی سِکھاؤُں گا۔(sI! اگر تُجھے کُچھ کہنا ہے تو مُجھے جواب دے۔ بول کیونکہ مَیں تُجھے راست ٹھہرانا چاہتا ہُوں۔vre!اَے ایُّوب! توجُّہ سے میری سُن۔ خاموش رہ اور مَیں بولُوں گا۔ q!تاکہ اُس کی جان کو گڑھے سے لَوٹا لائے اور وہ زِندوں کے نُور سے مُنوّر ہو۔ypk!دیکھو! خُدا آدمی کے ساتھ یہ سب کام دو بار بلکہ تِین بار کرتا ہےo!اُس نے میری جان کو گڑھے میں جانے سے بچایا اور میری زِندگی روشنی کو دیکھے گی۔Wn'!وہ لوگوں کے سامنے گانے اور کہنے لگتا ہے کہ مَیں نے گُناہ کِیا اور حق کو اُلٹ دِیا اور اِس سے مُجھے فائِدہ نہ ہُؤا۔m{!وہ خُدا سے دُعا کرتا ہے اور وہ اُس پر مِہربان ہوتاہے۔ اَیسا کہ وہ خُوشی سے اُس کا مُنہ دیکھتا ہے اور وہ اِنسان کی صداقت کو بحال کر دیتا ہے۔l1!تب اُس کا جِسم بچّے کے جِسم سے بھی تازہ ہو گا اور اُس کی جوانی کے دِن لَوٹ آتے ہیں۔(kI!تو وہ اُس پررحم کرتا اور کہتا ہے کہ اُسے گڑھے میں جانے سے بچا لے۔ مُجھے فِدیہ مِل گیا ہے۔Wj'!وہاں اگر اُس کے ساتھ کوئی فرِشتہ ہو یا ہزار میں ایک تعبِیر کرنے والا جو اِنسان کو بتائے کہ اُس کے لِئے کیا ٹِھیک ہے#i?!بلکہ اُس کی جان گڑھے کے قرِیب پُہنچتی ہے اور اُس کی زِندگی ہلاک کرنے والوں کے نزدِیک۔Uh#!اُس کا گوشت اَیسا سُوکھ جاتا ہے کہ دِکھائی نہیں دیتا اور اُس کی ہڈِّیاں جو دِکھائی نہیں دیتی تِھیں نِکل آتی ہیں ۔g!یہاں تک کہ اُس کا جی روٹی سے اور اُس کی جان لذِیذ کھانے سے نفرت کرنے لگتی ہے ۔f!وہ اپنے بِستر پر درد سے تنبِیہ پاتا ہے اور اُس کی ہڈِّیوں میں دائِمی جنگ ہے۔e}!وہ اُس کی جان کو گڑھے سے بچاتا ہے اور اُس کی زِندگی تلوار کی مار سے۔d!تاکہ اِنسان کو اُس کے مقصُود سے روکے اور غرُور کو اِنسان سے دُور کرے۔zcm!تب وہ لوگوں کے کان کھولتا ہے اور اُن کی تعلِیم پر مُہر لگاتا ہےb%!خواب میں ۔ رات کی رویا میں جب لوگوں کو گہری نِیند آتی ہے اور بِستر پر سوتے وقت۔a!کیونکہ خُدا ایک بار بولتا ہے بلکہ دو بار ۔ خواہ اِنسان اِس کا خیال نہ کرے۔`'! تُو کیوں اُس سے جھگڑتاہے؟ کیونکہ وہ اپنی باتوں میں سے کِسی کا حِساب نہیں دیتا۔(_I! دیکھ مَیں تُجھے جواب دیتا ہُوں ۔ اِس بات میں تُوحق پر نہیں کیونکہ خُدا اِنسان سے بڑا ہے۔^7! وہ میرے دونوں پاؤں کو کاٹھ میں ٹھونک دیتا ہے۔ وہ میری سب راہوں کی نِگرانی کرتا ہے۔}]s! وہ میرے خِلاف مَوقع ڈُھونڈتا ہے۔ وہ مُجھے اپنا دُشمن سمجھتا ہے۔ \! کہ مَیں صاف اور بے تقصِیر ہُوں۔ مَیں بے گُناہ ہُوں اور مُجھ میں بدی نہیں۔}[s!یقِیناً تُو نے میرے سُنتے کہا ہے اور مَیں نے تیری باتیں سُنی ہیںZ!دیکھ! میرا رُعب تُجھے ہِراسان نہ کرے گا۔ میرا دباؤ تُجھ پر بھاری نہ ہو گا۔Y!دیکھ! خُدا کے حضُور مَیں تیرے برابر ہُوں۔ مَیں بھی مِٹّی سے بنا ہُوں۔'XG!اگر تُو مُجھے جواب دے سکتا ہے تو دے اور اپنی باتوں کو میرے سامنے ترتِیب دے کر کھڑا ہوجا۔W!خُدا کی رُوح نے مُجھے بنایا ہے اور قادرِ مُطلق کا دَم مُجھے زِندگی بخشتا ہے۔FV!میری باتیں میرے دِل کی راستبازی کو ظاہِر کریں گی اور میرے لب جو کُچھ جانتے ہیں اُسی کو سچّائی سے کہیں گے۔U%!دیکھ مَیں نے اپنا مُنہ کھولا ہے۔ میری زُبان نے میرے مُنہ میں سُخن آرائی کی ہے۔T !تَو بھی اَے ایُّوب ذرا میری تقرِیر سُن لے اور میری سب باتوں پر کان لگا۔)SK کیونکہ مُجھے خُوشامد کے خِطاب دینا نہیں آتا۔ ورنہ میرا بنانے والا مُجھے جلد اُٹھا لیتا۔R5 نہ مَیں کِسی آدمی کی طرف داری کرُوں گا نہ مَیں کِسی شخص کو خُوشامد کے خِطاب دُوں گا Q9 مَیں بولُوں گا تاکہ مُجھے تسکِین ہو۔ مَیں اپنے لبوں کو کھولُوں گا اور جواب دُوں گا۔P# دیکھو!میرا پیٹ بے نِکاس شراب کی مانِند ہے۔ وہ نئی مشکوں کی طرح پھٹنے ہی کو ہے۔O- کیونکہ مَیں باتوں سے بھرا ہُوں اور جو رُوح میرے اندر ہے وہ مُجھے مجبُور کرتی ہے۔mNS مَیں بھی اپنی بات کہُوں گا۔ مَیں بھی اپنی رائے دُوں گا۔EM اور کیا مَیں رُکا رہُوں اِس لِئے کہ وہ بولتے نہیں۔ اِس لِئے کہ وہ چُپ چاپ کھڑے ہیں اور اب جواب نہیں دیتے؟ L وہ حَیران ہیں ۔ وہ اب جواب نہیں دیتے۔ اُن کے پاس کہنے کو کوئی بات نہ رہی۔=Ks کیونکہ نہ اُس نے مُجھے اپنی باتوں کا نِشانہ بنایا نہ مَیں تُمہاری سی تقرِیروں سے اُسے جواب دُوں گا۔-JS خبردار یہ نہ کہنا کہ ہم نے حِکمت کو پا لِیا ہے۔ خُدا ہی اُسے لاجواب کر سکتا ہے نہ کہ اِنسان۔dIA بلکہ مَیں تُمہاری طرف توجُّہ کرتا رہا اور دیکھو تُم میں کوئی نہ تھا جو ایُّو ب کو قائِل کرتا یا اُس کی باتوں کا جواب دیتا۔LH دیکھو! مَیں تُمہاری باتوں کے لِئے رُکا رہا جب تُم الفاظ کی تلاش میں تھے۔ مَیں تُمہاری دلِیلوں کا مُنتظِررہاzGm اِس لِئے مَیں کہتا ہُوں میری سُنو۔ مَیں بھی اپنی رائے دُوں گا۔ F بڑے آدمی ہی عقل مند نہیں ہوتے اور عُمر رسِیدہ ہی اِنصاف کو نہیں سمجھتے۔xEi لیکن اِنسان میں رُوح ہے اور قادرِ مُطلق کا دَم خِرد بخشتا ہے۔~Du مَیں نے کہا سالخُوردہ لوگ بولیں اور عُمر رسِیدہ حِکمت سِکھائیں۔C اور براکیل بُوزی کا بیٹا الِیہُو کہنے لگا:- مَیں جوان ہُوں اور تُم بُہت عُمر رسِیدہ ہو اِس لِئے مَیں رُکا رہا اور اپنی رائے دینے کی جُرأت نہ کی ۔B5 جب الِیہُو نے دیکھا کہ اُن تِینوں کے مُنہ میں جواب نہ رہا تو اُس کا قہر بھڑک اُٹھا۔ A اور الِیہُو ایُّوب سے بات کرنے سے اِس لِئے رُکارہا کہ وہ اُس سے بڑے تھے۔w@g اور اُس کے تِینوں دوستوں پر بھی اُس کا قہر بھڑکا اِس لِئے کہ اُنہیں جواب تو سُوجھا نہیں تَو بھی اُنہوں نے ایُّو ب کو مُجرِم ٹھہرایا۔?3 تب الِیہُو بِن براکیل بُوزی کا جو رام کے خاندان سے تھا قہر بھڑکا ۔ اُس کا قہر ایُّوب پر بھڑکااِس لِئے کہ اُس نے خُدا کو نہیں بلکہ اپنے آپ کو راست ٹھہرایا۔0> [ سو اُن تِینوں آدمِیوں نے ایُّو ب کو جواب دینا چھوڑ دِیااِس لِئے کہ وہ اپنی نظر میں صادِق تھا۔1=[(تو گیہُوں کے بدلے اُونٹ کٹارے اور جَو کے بدلے کڑوے دانے اُگیں۔ ایُّوب کی باتیں تمام ہُوئِیں۔<3'اگر مَیں نے بے دام اُس کے پَھل کھائے ہوں یا اَیسا کِیا کہ اُس کے مالِکوں کی جان گئی;'&اگر میری زمِین میرے خِلاف دُہائی دیتی ہو اور اُس کی ریگھاریاں مِل کر روتی ہوں۔ : %مَیں اُسے اپنے قدموں کی تعداد بتاتا۔ امِیر کی طرح مَیں اُس کے پاس جاتا۔ ~{}}F||8{{6zyy x=wvvvuu]ttEsfrqqdppoBnnmhll!kkjciihuggGffzeetdd)cc)biaaN``4_^^\]]*\\ [TZZ/YxXXBWWVUUJTTSrRQQ7PPOzNNAMMLKKJJ\II HH GG FzEEiDDDBB'AA?}="<";877S65t44Q3Z21y00Y//B.y--V,,*+h*))>('' &g%%$x#""i!r )i'sY  buv" a - Kn^;1اُس نے گڑھا کھود کر اُسے گہرا کِیا اور اُس خندق میں جو اُس نے بنائی تھی خُود گِرا۔/:Wدیکھو اُسے بدی کا دردِ زِہ لگا ہے! بلکہ وہ شرارت سے باردار ہُؤا اور اُس سے جُھوٹ پَیداہُوا۔'9G اُس نے اُس کے لِئے مَوت کے ہتھیار بھی تیّار کِئے ہیں ۔ وہ اپنے تِیروں کو آتِشی بناتا ہے۔F8 اگر آدمی باز نہ آئے تُو وہ اپنی تلوار تیز کرے گا ۔ اُس نے اپنی کمان پر چِلّہ چڑھا کر اُسے تیّار کر لِیاہے۔t7a خُدا صادِق مُنصِف ہے بلکہ اَیسا خُدا جو ہر روز قہر کرتا ہے۔n6U میری سِپر خُدا کے ہاتھ میں ہے جو راست دِلوں کو بچاتا ہے۔Y5+ کاش کہ شرِیروں کی بدی کا خاتِمہ ہو جائے پر صادِق کو تُو قیا م بخش کیونکہ خُدایِ صادِق دِلوں اورگُردوں کو جانچتا ہے۔D4خُداوند قَوموں کا اِنصاف کرتا ہے۔ اَے خُداوند! اُس صداقت و راستی کے مُطابق جومُجھ میں ہے میری عدالت کر۔3'تیرے چَوگِرد قَوموں کا اِجتماع ہو اور تُو اُن کے اُوپر عالَمِ بالا کو لَوٹ جا۔2اَے خُداوند! اپنے قہر میں اُٹھ ۔ میرے مُخالِفوں کے غضب کے مُقابلہ میں تُو کھڑا ہو جا اور میرے لِئے جاگ ۔ تُو نے اِنصاف کا حُکم تو دے دِیاہے۔u1cتو دُشمن میری جان کا پِیچھا کر کے اُسے آ پکڑے بلکہ وہ میری زِندگی کو پامال کر کے مِٹّی میں اور میری عِزّت کو خاک میں مِلا دے ۔(سِلاہ)_07اگر مَیں نے اپنے میل رکھنے والے سے بھلائی کے بدلے بُرائی کی ہو (بلکہ مَیں نے تُو اُسے جو ناحق میرا مُخالِف تھا بچایا ہے)/)اَے خُداوند میرے خُدا! اگر مَیں نے یہ کِیا ہو ۔ اگر میرے ہاتھوں سے بدی ہُوئی ہو۔J. اَیسا نہ ہوکہ وہ شیرِ بَبر کی طرح میری جان کو پھاڑے ۔ وہ اُسے ٹُکڑے ٹُکڑے کر دے اور کوئی چُھڑانے والا نہ ہو۔.- Wاَے خُداوند میرے خُدا! میرا توکُّل تُجھ پر ہے۔ سب پِیچھا کرنے والوں سے مُجھے بچا اور چُھڑا ۔0,Y میرے سب دُشمن شرمِندہ اور نِہایت بے قرار ہوں گے ۔ وہ لَوٹ جائیں گے ۔ وہ دفعتہ شرمِندہ ہوں گے۔y+k خُداوند نے میری مِنّت سُن لی۔ خُداوند میری دُعا قبُول کرے گا۔*5اَے سب بدکردارو! میرے پاس سے دُور ہو کیونکہ خُداوند نے میرے رونے کی آواز سُن لی ہے۔)7میری آنکھ غم کے مارے بَیٹھی جاتی ہے اور میرے سب مُخالِفوں کے سبب سے دُھندلانے لگی ۔<(qمَیں کراہتے کراہتے تھک گیا ۔ مَیں اپنا پلنگ آنسُوؤں سے بِھگوتا ہُوں ۔ ہر رات میرا بِسترتَیرتا ہے۔'کیونکہ مَوت کے بعد تیری یاد نہیں ہوتی قبر میں کَون تیری شُکرگُذاری کرے گا؟&لَوٹ اَے خُداوند! میری جان کو چُھڑا۔ اپنی شفقت کی خاطِر مُجھے بچا لے ۔q%[میری جان بھی نِہایت بے قرار ہے اور تُو اَے خُداوند! کب تک؟i$Kاَے خُداوند! مُجھ پر رحم کر کیونکہ مَیں پژمُردہ ہوگیا ہُوں ۔ اَے خُداوند مُجھے شِفا دے کیونکہ میری ہڈِّ یوں میں بے قراری ہے۔%# Eاَے خُداوند!تُو مُجھے اپنے قہر میں نہ جِھڑک اور اپنے غَیظ و غضب میں مُجھے تنبِیہ نہ دے۔%"C کیونکہ تُوصادِق کو برکت بخشے گا ۔ اَے خُداوند! تُو اُسے کرم سے سِپر کی طرح ڈھانک لے گا۔,!Q لیکن وہ سب جو تُجھ پر بھروسا رکھتے ہیں شادمان ہوں۔ وہ سدا خُوشی سے للکاریں کیونکہ تُو اُن کی حِمایت کرتا ہے۔ اور جو تیرے نام سے مُحبّت رکھتے ہیں تُجھ میں شاد رہیں" = اَے خُدا! تُو اُن کو مُجرِم ٹھہرا ۔ وہ اپنے ہی مشوَروں سے تباہ ہوں ۔ اُن کو اُن کے گُناہوں کی کثرت کے سبب سے خارِج کر دے کیونکہ اُنہوں نے تُجھ سے سر کشی کی ہے۔lQ کیونکہ اُن کے مُنہ میں ذرا سچّائی نہیں۔ اُن کاباطِن محض شرارت ہے ۔ اُن کاگلا کُھلی قبر ہے ۔ وہ اپنی زُبان سے خُوشامد کرتے ہیں۔6eاَے خُداوند! میرے دُشمنوں کے سبب سے مُجھے اپنی صداقت میں چلا ۔ میرے آگے آگے اپنی راہ کو صاف کر دےkOلیکن مَیں تیری شفقت کی کثرت سے تیرے گھر میں آؤُں گا۔ مَیں تیرا رُعب مان کر تیری مُقدّس ہَیکل کی طرف رُخ کر کے سِجدہ کرُوں گا۔2]تُو اُن کوجو جُھوٹ بولتے ہیں ہلاک کرے گا۔ خُداوند کو خُون خوار اور دغاباز آدمی سے کراہِیت ہے۔yگُھمنڈی تیرے حضُور کھڑے نہ ہوں گے۔ تُجھے سب بدکرداروں سے نفرت ہے۔کیونکہ تُو اَیسا خُدا نہیں جو شرارت سے خُوش ہو ۔ بدی تیرے ساتھ نہیں رہ سکتی۔0Yاَے خُداوند! تُو صُبح کو میری آواز سُنے گا۔ مَیں سویرے ہی تُجھ سے دُعا کر کے اِنتظار کرُوں گاKاَے میرے بادشاہ! اَے میرے خُدا! میری فریاد کی آواز کی طرف مُتوجِّہ ہو کیونکہ مَیں تُجھ ہی سے دُعا کرتا ہُوں۔p [اَے خُداوند میری باتوں پر کان لگا! میری آہوں پر توجُّہ کر!<qمَیں سلامتی سے لیٹ جاؤُں گا اور سو رہُوں گا کیونکہ اَے خُداوند! فقط تُو ہی مُجھے مُطمئِن رکھتا ہے۔/Wتُو نے میرے دِل کو اُس سے زِیادہ خُوشی بخشی ہے جو اُن کوغلّہ اور مَے کی فراوانی سے ہوتی تھی ۔Gبُہت سے کہتے ہیں کَون ہم کو کُچھ بھلائی دِکھائے گا؟ اَے خُداوند تُو اپنے چہرہ کا نُور ہم پر جلوہ گر فر ما۔nUصداقت کی قُربانِیاں گُذرانو اور خُداوند پر توکُّل کرو۔5تھرتھراؤ اور گُناہ نہ کرو۔ اپنے اپنے بِستر پر دِل میں سوچو اور خاموش رہو ۔ (سِلاہ)Lجان رکھّو کہ خُداوند نے دِین دار کو اپنے لِئے الگ کر رکھّا ہے۔ جب مَیں خُداوند کو پکارُوں گاتو وہ سُن لے گا ۔dAاَے بنی آدم! کب تک میری عِزّت کے بدلے رُسوائی ہو گی؟ تُم کب تک بطالت سے مُحبّت رکھّو گے اور جُھوٹ کے درپَے رہو گے؟ ( سِلا ہ )s aجب مَیں پکارُوں تو مُجھے جواب دے ۔ اَے میری صداقت کے خُدا! تنگی میں تُو نے مُجھے کُشادگی بخشی ۔ مُجھ پر رحم کر اور میری دُعا سُن لے۔xiنجات خُداوند کی طرف سے ہے ۔ تیرے لوگوں پر تیری برکت ہو! (سِلاہ)v eاُٹھ اَے خُداوند! اَے میرے خُدا! مُجھے بچا لے! کیونکہ تُو نے میرے سب دُشمنوں کو جبڑے پر مارا ہے۔ تُو نے شرِیروں کے دانت توڑ ڈالے ہیں۔ %مَیں اُن دس ہزار آدمِیوں سے نہیں ڈرنے کا جو گِردا گِرد میرے خِلاف صف بستہ ہیں۔ مَیں لیٹ کر سو گیا ۔ مَیں جاگ اُٹھا کیونکہ خُداوند مُجھے سنبھالتا ہے۔O مَیں بُلند آواز سے خُداوند کے حضُور فریاد کرتا ہُوں اور وہ اپنے کوہِ مُقدّّس پر سے مُجھے جواب دیتا ہے۔ (سِلاہ) لیکن تُو اَے خُداوند! ہر طرف میری سِپر ہے۔ میرا فخر اور سرفراز کرنے والا۔7بُہت سے میری جان کے بارے میں کہتے ہیں کہ خُدا کی طرف سے اُس کی کُمک نہ ہو گی ۔ (سِلاہ) -اَے خُداوند میرے ستانے والے کِتنے بڑھ گئے! وہ جو میرے خِلاف اُٹھتے ہیں بُہت ہیں۔) بیٹے کو چُومو ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ قہر میں آئے اورتُم راستہ میں ہلاک ہو جاؤ کیونکہ اُس کا غضب جلد بھڑکنے کو ہے۔ مُبارک ہیں وہ سب جِن کا توکُّل اُس پر ہے ۔xi ڈرتے ہُوئے خُداوند کی عِبادت کرو ۔ کانپتے ہُوئے خُوشی مناؤ۔ پس اب اَے بادشاہو! دانِش مند بنو۔ اَے زمِین کے عدالت کرنے والو تربِیّت پاؤ۔'G تُو اُن کو لوہے کے عصا سے توڑے گا۔ کُمہار کے برتن کی طرح تُو اُن کو چکنا چُور کر ڈالے گا۔dAمُجھ سے مانگ اور مَیں قَوموں کو تیری مِیراث کے لِئے اور زمِین کے اِنتِہائی حِصّے تیری مِلکِیّت کے لِئے تُجھے بخشُو ں گا ۔>uمَیں اُس فرمان کو بیان کرُوں گا۔ خُداوند نے مُجھ سے کہا تُو میرا بیٹا ہے۔ آج تُو مُجھ سے پَیداہُؤا۔مَیں تو اپنے بادشاہ کو اپنے کوہِ مُقدّس صِیُّون پر بِٹھا چُکا ہُوں۔ 9تب وہ اپنے غضب میں اُن سے کلام کرے گا اور اپنے قہرِ شدِید میں اُن کو پریشان کر دے گا۔~وہ جو آسمان پر تخت نشِین ہے ہنسے گا ۔ خُداوند اُن کا مضحکہ اُڑائے گا۔}%آؤ ہم اُن کے بندھن توڑ ڈالیں اور اُن کی رسِّیاں اپنے اُوپر سے اُتار پھینکیں ۔E|خُداوند اور اُ س کے مسِیح کے خِلاف زمِین کے بادشاہ صف آرائی کر کے اور حاکِم آپس میں مشوَرہ کر کے کہتے ہیں{ yقَومیں کِس لِئے طَیش میں ہیں اور لوگ کیوں باطِل خیال باندھتے ہیں؟z کیونکہ خُداوند صادِقوں کی راہ جانتا ہے پر شرِیروں کی راہ نابُود ہو جائے گی۔y اِس لِئے شرِیر عدالت میں قائِم نہ رہیں گے نہ خطاکار صادِقوں کی جماعت میں ۔ x شرِیر اَیسے نہیں بلکہ وہ بُھوسے کی مانِند ہیں جِسے ہوا اُڑا لے جاتی ہے ۔w 7وہ اُس درخت کی مانِند ہو گا جو پانی کی ندیوں کے پاس لگایا گیا ہے ۔ جو اپنے وقت پر پھلتا ہے اور جِس کا پتّا بھی نہیں مُرجھاتا۔ سو جو کُچھ وہ کرے باروَر ہو گا۔;v qبلکہ خُداوند کی شرِیعت میں اُس کی خُوشنُودی ہے اور اُسی کی شرِیعت پر دِن رات اُس کا دِھیان رہتا ہے۔su cمُبارک ہے وہ آدمی جو شرِیروں کی صلاح پر نہیں چلتا اور خطاکاروں کی راہ میں کھڑا نہیں ہوتا اور ٹھٹّھابازوں کی مجلِس میں نہیں بَیٹھتاjtM*اور ایُّوب نے بُڈّھا اور عُمر رسِیدہ ہو کر وفات پائی۔2s]*اور اِس کے بعد ایُّوب ایک سو چالِیس برس جِیتا رہااور اپنے بیٹے اور پوتے چَوتھی پُشت تک دیکھے۔(rI*اور اُس ساری سرزمِین میں اَیسی عَورتیں کہِیں نہ تِھیں جو ایُّوب کی بیٹِیوں کی طرح خُوب صُورت ہوں اور اُن کے باپ نے اُن کو اُن کے بھائِیوں کے درمِیان مِیراث دی۔/qW*اور اُس نے پہلی کا نام یمِیمہ اور دُوسری کا نام قصِیعا ہ اور تِیسری کا نام قرن ہپُّوک رکھّا۔\p1* اُس کے سات بیٹے اور تِین بیٹِیاں بھی ہُوئِیں۔Go* یُوں خُداوند نے ایُّوب کے آخِری ایّام میں اِبتداکی نِسبت زِیادہ برکت بخشی اور اُس کے پاس چَودہ ہزار بھیڑ بکرِیاں اور چھ ہزار اُونٹ اور ہزار جوڑی بَیل اور ہزار گدھیاں ہو گئِیں۔n* تب اُس کے سب بھائی اور سب بہنیں اور اُس کے سب اگلے جان پہچان اُس کے پاس آئے اور اُس کے گھر میں اُس کے ساتھ کھانا کھایا اور اُس پر نَوحہ کِیا اور اُن سب بلاؤں کے بارے میں جو خُداوند نے اُس پر نازِل کی تِھیں اُسے تسلّی دی ۔ ہر شخص نے اُسے ایک سِکّہ بھی دِیا اور ہرایک نے سونے کی ایک بالی۔m)* اور خُداوند نے ایُّوب کی اسِیری کو جب اُس نے اپنے دوستوں کے لِئے دُعا کی بدل دِیا اور خُداوند نے ایُّوب کو جِتنا اُس کے پاس پہلے تھا اُس کا دوچند دِیا۔|lq* سو اِلیفز تیمانی اور بِلدد سُوخی اورضُو فر نعماتی نے جا کر جَیسا خُداوند نے اُن کو فرمایا تھا کِیا اورخُداوند نے ایُّوب کوقبُول کِیا۔Wk'*پس اب اپنے لِئے سات بَیل اور سات مینڈھے لے کر میرے بندہ ایُّوب کے پاس جاؤ اور اپنے لِئے سوختنی قُربانی گُذرانو اور میرا بندہ ایُّوب تُمہارے لِئے دُعا کرے گاکیونکہ اُسے تو مَیں قبُول کرُوں گا تاکہ تُمہاری جہالت کے مُطابِق تُمہارے ساتھ سلُوک نہ کرُوں کیونکہ تُم نے میری بابت وہ بات نہ کہی جو حق ہے جَیسے میرے بندہ ایُّوب نے کہی۔j*اور اَیسا ہُؤا کہ جب خُداوند یہ باتیں ایُّوب سے کہہ چُکا تو اُس نے الِیفز تیمانی سے کہا کہ میراغضب تُجھ پر اور تیرے دونوں دوستوں پر بھڑکا ہے کیونکہ تُم نے میری بابت وہ بات نہ کہی جو حق ہے جَیسے میرے بندہ ایُّوب نے کہی۔i*اِس لِئے مُجھے اپنے آپ سے نفرت ہے اور مَیں خاک اور راکھ میں تَوبہ کرتا ہُوں۔|hq*مَیں نے تیری خبر کان سے سُنی تھی پر اب میری آنکھ تُجھے دیکھتی ہے5gc*مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں سُن ۔ مَیں کُچھ کہُوں گا ۔ مَیں تُجھ سے سوال کرُوں گا ۔ تُو مُجھے بتا۔!f;*یہ کَون ہے جو نادانی سے مصلحت پر پردہ ڈالتا ہے؟ لیکن مَیں نے جو نہ سمجھا وُہی کہا یعنی اَیسی باتیں جو میرے لِئے نِہایت عجِیب تِھیں جِن کو مَیں جانتا نہ تھا۔e!*مَیں جانتا ہُوں کہ تُو سب کُچھ کر سکتا ہے اور تیرا کوئی اِرادہ رُک نہیں سکتا۔Pd *تب ایُّوب نے خُداوند کو یُوں جواب دِیا:-vce)"وہ ہر اُونچی چِیز کو دیکھتا ہے اور سب مغرُوروں کا بادشاہ ہے۔tba)!زمِین پر اُس کا نظِیر نہیں جو اَیسا بے خَوف پَیدا ہُؤا ہو۔a%) وہ اپنے پِیچھے چمکِیلی لِیک چھوڑتا جاتا ہے۔ گہراؤ گویا سفید نظر آنے لگتا ہے۔`)وہ گہراؤ کو دیگ کی طرح کھَولاتا اور سمُندر کو مرہم کی مانِند بنا دیتا ہے۔ _9)اُس کے نِیچے کے حِصّے تیز ٹِھیکروں کی مانِند ہیں۔ وہ کِیچڑ پر گویا ہینگا پھیرتا ہے۔l^Q)لاٹِھیاں گویا تِنکے ہیں۔ وہ برچھی کے چلنے پر ہنستا ہے۔x]i)تِیر اُسے بھگا نہیں سکتا۔ فلاخن کے پتّھر اُس پر تِنکے سے ہیں۔o\W)وہ لوہے کو بُھوسا سمجھتا ہے اور پِیتل کو گلی ہُوئی لکڑی۔$[A)اگر کوئی اُس پر تلوار چلائے تو اُس سے کُچھ نہیں بنتا۔ نہ بھالے ۔ نہ تِیر ۔ نہ برچھی سے۔#Z?)جب وہ اُٹھ کھڑا ہوتا ہے تو زبردست لوگ ڈر جاتے ہیں اور گھبرا کر حواس باختہ ہو جاتے ہیں۔|Yq)اُس کا دِل پتّھر کی طرح مضبُوط ہے بلکہ چکّی کے نِچلے پاٹ کی طرح۔#X?)اُس کے گوشت کی تہیں آپس میں جُڑی ہُوئی ہیں۔ وہ اُس پر خُوب سٹی ہیں اور ہٹ نہیں سکتِیں۔vWe)طاقت اُس کی گردن میں بستی ہے اور دہشت اُس کے آگے آگے چلتی ہے۔ V)اُس کا سانس کوئِلوں کو دہکا دیتا ہے اور اُس کے مُنہ سے شُعلے نِکلتے ہیں۔U)اُس کے نتھنوں سے دُھؤاں نِکلتا ہے۔ گویا کَھولتی دیگ اور سُلگتے سرکنڈے سے۔T)اُس کے مُنہ سے جلتی مشعلیں نِکلتی ہیں اور آگ کی چِنگاریاں اُڑتی ہیںS')اُس کی چِھینکیں نُور افشانی کرتی ہیں۔ اُس کی آنکھیں صُبح کے پپوٹوں کی طرح ہیں۔R7)وہ ایک دُوسری سے باہم پَیوستہ ہیں۔ وہ آپس میں اَیسی سٹی ہیں کہ جُدا نہیں ہو سکتِیں۔Q)وہ ایک دُوسری سے اَیسی جُٹی ہُوئی ہیں کہ اُن کے درمِیان ہوا بھی نہیں آ سکتی۔P)اُس کی ڈھالیں اُس کا فخر ہیں۔ جو گویا سخت مُہر سے پَیوستہ کی گئی ہیں۔O1)اُس کے مُنہ کے کِواڑوں کو کَون کھول سکتا ہے ؟ اُس کے دانتوں کا دائِرہ دہشت ناک ہے۔N) اُس کے اُوپر کا لِباس کَون اُتار سکتا ہے؟ اُس کے جبڑوں کے بِیچ کَون آئے گا؟AM{) نہ مَیں اُس کے اعضا کے بارے میں خاموش رہُوں گا نہ اُس کی بڑی طاقت اور خُوب صُورت ڈِیل ڈَول کے بارے میں۔8Li) کِس نے مُجھے پہلے کُچھ دِیا ہے کہ مَیں اُسے ادا کرُو ں؟ جو کُچھ سارے آسمان کے نِیچے ہے وہ میرا ہے۔6Ke) کوئی اَیسا تُندخُو نہیں جو اُسے چھیڑنے کی جُرأت کرے۔ پِھر وہ کَون ہے جو میرے سامنے کھڑا ہوسکے؟J-) دیکھ! اُس کے بارے میں اُمّید بے فائِدہ ہے۔ کیا کوئی اُسے دیکھتے ہی گِر نہ پڑے گا؟I)تُو اپنا ہاتھ اُس پردھرے تو لڑائی کو یاد رکھّے گا اور پِھر اَیسا نہ کرے گا۔"H=)کیا تُو اُس کی کھال کو بھالوں سے یا اُس کے سر کو ماہی گِیر کے ترسُولوں سے بھر سکتا ہے؟ G )کیا لوگ اُس کی تجارت کریں گے؟ کیا وہ اُسے سَوداگروں میں تقسِیم کریں گے؟6Fe)کیا تُو اُس سے اَیسے کھیلے گا جَیسے پرِندہ سے؟ یا کیا تُو اُسے اپنی لڑکِیوں کے لِئے باندھ دے گا؟E)کیا وہ تیرے ساتھ عہدباندھے گا کہ تُو اُسے ہمیشہ کے لِئے نَوکر بنالے؟D)کیا وہ تیری بُہت مِنّت سماجت کرے گا؟ یا تُجھ سے مِیٹھی مِیٹھی باتیں کہے گا؟C)کیا تُو اُس کی ناک میں رسّی ڈال سکتاہے؟ یا اُس کا جبڑا میخ سے چھید سکتاہے؟B ))کیا تُو مگر کو شست سے باہر نِکال سکتا ہے؟ یا رسّی سے اُس کی زُبان کو دبا سکتاہے؟A'(جب وہ چَوکس ہو تو کیا کوئی اُسے پکڑلے گا یا پھندا لگا کر اُ س کی ناک کوچھیدے گا؟3@_(دیکھ! اگر دریا میں باڑھ ہو تو وہ نہیں کانپتا۔ خواہ یَرد ن اُ س کے مُنہ تک چڑھ آئے وہ بے خَوف ہے ۔%?C(کنول کے درخت اُسے اپنے سایہ کے نِیچے چُھپا لیتے ہیں۔ نالے کی بیدیں اُسے گھیر لیتی ہیں۔y>k(وہ کنول کے درخت کے نِیچے لیٹتا ہے۔ سرکنڈوں کی آڑ اور دلدل میں۔3=_(یقِیناً ٹِیلے اُ س کے لِئے خُوراک بہم پُہنچاتے ہیں جہاں مَیدان کے سب جانور کھیلتے کُودتے ہیں۔y<k(وہ خُدا کی خاص صنعت ہے۔ اُ س کے خالِق ہی نے اُسے تلوار بخشی ہے۔;7(اُ س کی ہڈِّیاں پِیتل کے نلوں کی طرح ہیں۔ اُ س کے اعضا لوہے کی بینڈوں کی مانِند ہیں۔:'(وہ اپنی دُم کو دیودار کی طرح ہِلاتا ہے۔ اُ س کی رانوں کی نسیں باہم پَیوستہ ہیں۔9(دیکھ! اُ س کی طاقت اُ س کی کمر میں ہے اور اُ س کا زور اُ س کے پیٹ کے پٹّھوں میں۔87(اب دریائی گھوڑے کو دیکھ جِسے مَیں نے تیرے ساتھ بنایا۔ وہ بَیل کی طرح گھاس کھاتا ہے۔7(تب مَیں بھی تیرے بارے میں مان لُوں گا کہ تیرا ہی دہنا ہاتھ تُجھے بچا سکتا ہے۔6-( اُن کو اِکٹّھا مِٹّی میں چُھپا دے اور اُس پوشِیدہ مقام میں اُن کے مُنہ باندھ دے۔5!( ہر مغرُور کو دیکھ اور اُسے نِیچا کر اور شرِیروں کو جہاں کھڑے ہوں پامال کر دے۔4w( اپنے قہر کے سَیلابوں کو بہادے اور ہر مغرُور کو دیکھ اور ذلِیل کر۔3( اب اپنے کو شان و شَوکت سے آراستہ کر اور عِزّت و جلال سے مُلبّس ہو جا۔2( یا کیا تیرا بازُو خُدا کا سا ہے؟ اور کیا تُو اُ س کی سی آواز سے گرج سکتا ہے؟<1q(کیا تُو میرے اِنصاف کو بھی باطِل ٹھہرائے گا؟ کیا تُو مُجھے مُجرِم ٹھہرائے گا تاکہ خُود راست ٹھہرے؟0+(مَرد کی مانِند اب اپنی کمر کس لے۔ مَیں تُجھ سے سوال کرتا ہُوں اور تُو مُجھے بتا۔`/9(تب خُداوند نے ایُّوب کو بگولے میں سے جواب دِیا :-.%(اب جواب نہ دُوں گا ۔ ایک بار مَیں بول چُکا بلکہ دو بار ۔ پر اب آگے نہ بڑھُوں گا۔--S(دیکھ! مَیں ناچِیز ہُوں ۔ مَیں تُجھے کیا جواب دُوں ؟ مَیں اپنا ہاتھ اپنے مُنہ پر رکھتا ہُوں۔I, (تب ایُّوب نے خُداوند کو جواب دِیا :-6+e(کیا جو فضُول حُجّت کرتا ہے وہ قادرِ مُطلق سے جھگڑا کرے؟ جو خُدا سے بحث کرتا ہے وہ اِس کا جواب دے۔C* (خُداوند نے ایُّوب سے یہ بھی کہا:-)'اُ س کے بچّے بھی خُون چُوستے ہیں اور جہاں مقتُول ہیں وہاں وہ بھی ہے۔ ( 'وہِیں سے وہ شِکار تاڑ لیتا ہے اُ س کی آنکھیں اُسے دُور سے دیکھ لیتی ہیں۔'1'وہ چٹان پر رہتا اور وہِیں بسیرا کرتا ہے۔ یعنی چٹان کی چوٹی پر اور پناہ کی جگہ میں۔&'کیا عُقاب تیرے حُکم سے اُوپر چڑھتا ہے اور بُلندی پر اپنا گھونسلا بناتاہے؟ % 'کیا باز تیری حِکمت سے اُڑتا ہے اور جنُوب کی طرف اپنے بازُو پَھیلاتاہے؟J$ 'جب جب تُرہی بجتی ہے وہ ہِن ہِن کرتا ہے اور لڑائی کو دُور سے سُونگھ لیتا ہے۔ سرداروں کی گرج اور للکار کو بھی۔.#U'وہ تُندی اور قہر میں زمِین پَیما ئی کرتا ہے اور اُسے یقِین نہیں ہوتا کہ یہ تُرہی کی آواز ہے۔r"]'ترکش اُس پر کھڑکھڑاتا ہے۔ چمکتا ہُؤا بھالا اور سانگ بھی۔!'وہ خَوف کو ناچِیز جانتا ہے اور گھبراتا نہیں اور وہ تلوار سے مُنہ نہیں موڑتا۔6 e'وہ وادی میں ٹاپ مارتا ہے اور اپنے زور میں خُوش ہے۔ وہ مُسلّح آدمِیوں کا سامنا کرنے کو نِکلتا ہے۔  'کیا اُسے ٹِڈّی کی طرح تُو نے کُدایاہے؟ اُ س کے فرّانے کی شان مُہِیب ہے۔1['کیا گھوڑے کو اُ س کا زور تُو نے دِیا ہے؟ کیا اُ س کی گردن کو لہراتی ایال سے تُو نے مُلبّس کِیا؟$A'جب وہ تن کر سِیدھی کھڑی ہو جاتی ہے تو گھوڑے اور اُ س کے سوار دونوں کو ناچِیز سمجھتی ہے۔zm'کیونکہ خُدا نے اُسے عقل سے محرُوم رکھّا اور اُسے سمجھ نہیں دی۔X)'وہ اپنے بچّوں سے اَیسی سخت دِلی کرتی ہے کہ گویا وہ اُ س کے نہیں۔ خواہ اُ س کی مِحنت رایگاں جائے اُسے کُچھ خَوف نہیں۔'G'اور بُھول جاتی ہے کہ وہ پاؤں سے کُچلے جائیں گے یا کوئی جنگلی جانور اُن کو روند ڈالے گا۔''کیونکہ وہ تو اپنے انڈے زمِین پر چھوڑ دیتی ہے اور ریت سے اُن کو گرمی پُہنچاتی ہے!' شُتر مُرغ کے بازُو آسُودہ ہیں لیکن کیا اُ س کے پر و بال سے شفقت ظاہِر ہوتی ہے؟3_' کیا تُو اُس پر اِعتماد کرے گا کہ وہ تیرا غلّہ گھر لے آئے اور تیرے کھلِیہان کا اناج اِکٹّھاکرے؟/W' کیا تُو اُ س کی بڑی طاقت کے سبب سے اُس پر بھروسا کرے گا؟ یا کیا تُو اپنا کام اُس پر چھوڑدے گا؟[/' کیا تُو جنگلی سانڈ کو رسّے سے باندھ کر ریگھاری میں چلا سکتاہے؟ یا وہ تیرے پِیچھے پِیچھے وادِیوں میں ہینگا پھیر ے گا؟  ' کیا جنگلی سانڈ تیری خِدمت پر راضی ہوگا؟ کیا وہ تیری چرنی کے پاس رہے گا؟'پہاڑوں کا سِلسِلہ اُ س کی چراگاہ ہے اور وہ ہریالی کی تلاش میں رہتا ہے۔'وہ شہر کے شور و غُل کو ہیچ سمجھتا ہے اور ہانکنے والے کی ڈانٹ کو نہیں سُنتا۔}'بیابان کو مَیں نے اُ س کا مکان بنایا اور زمِینِ شور کو اُ س کا مسکن۔q['گورخر کو کِس نے آزادکِیا؟ جنگلی گدھے کے بند کِس نے کھولے؟A{'اُن کے بچّے موٹے تازہ ہوتے ہیں ۔ وہ کُھلے مَیدان میں بڑھتے ہیں۔ وہ نِکل جاتے ہیں اور پِھر نہیں لَوٹتے۔  'وہ جُھک جاتی ہیں ۔ وہ اپنے بچّے دیتی ہیں اور اپنے درد سے رہائی پاتی ہیں۔I  'کیا تُو اُن مہِینوں کو جِنہیں وہ پُورا کرتی ہیں گِن سکتا ہے؟ یا تُجھے وہ وقت معلُوم ہے جب وہ بچّے دیتی ہیں؟B  'کیا تُو جانتا ہے پہاڑ کی جنگلی بکریاں کب بچّے دیتی ہیں؟ یا جب ہرنِیاں بیاتی ہیں تو کیا تُو دیکھ سکتاہے؟b =&)پہاڑی کوّے کے لِئے کَون خُوراک مُہیّا کرتا ہے جب اُ س کے بچّے خُدا سے فریادکرتے اور خُوراک نہ مِلنے سے اُڑتے پِھرتے ہیں؟} s&(جب وہ اپنی ماندوں میں بَیٹھے ہوں اور گھات لگائے آڑ میں دبکے ہوں؟  &'کیا تُو شیرنی کے لِئے شِکار ماردے گا یا بَبر کے بچّوں کو آسُودہ کر دے گاq[&&جب گرد مِل کر تُودہ بن جاتی ہے اور ڈھیلے باہم سٹ جاتے ہیں؟&%بادلوں کو حِکمت سے کَون گِن سکتاہے؟ یا کَون آسمان کی مشکوں کو اُنڈیل سکتا ہےta&$باطِن میں حِکمت کِس نے رکھّی؟ اور دِل کو دانِش کِس نے بخشی؟&#کیا تُو بِجلی کو روانہ کر سکتا ہے کہ وہ جائے اور تُجھ سے کہے مَیں حاضِرہُوں؟/&"کیا تُو بادلوں تک اپنی آواز بُلند کر سکتا ہے تاکہ پانی کی فراوانی تُجھے چُھپالے؟1&!کیا تُو آسمان کے قوانِین کو جانتا ہے اور زمِین پر اُن کا اِختیار قائِم کر سکتاہے؟a;& کیا تُو مِنطقتُہ البُرُوج کو اُن کے وقتوں پر نِکال سکتا ہے؟ یا بناتُ النّعش کی اُن کی سہیلِیوں کے ساتھ رہبری کر سکتاہے؟ _~}||{pzz yxxwwvduttsirr:qcpp onCmblkkQjj1ihggfEedcbbKaa`l_S^^]J\\[3ZYY7XWW:VVU\TISRRMQPONN:MLLKuJJIHGGiFEDD/CCB Ap@@9?n>>0=d<<%; :e99 8[77655+4|22 10r//'.-f,++*))"('&&>%j$$5#o""5! _VuA,oRyN\V  L nr gM[l/ہم تیری نجات پر شادیانہ بجائیں گے اور اپنے خُدا کے نام پر جھنڈے کھڑے کریں گے۔ خُداوند تیری تمام درخواستیں پُوری کرے!qk[وہ تیرے دِل کی آرزُو بر لائے اور تیری سب مشوَرت پُوری کرے!jوہ تیرے سب ہدیوں کو یاد رکھّے اور تیری سوختنی قُربانی کو قبُول کرے! (سِلاہ)iوہ مَقدِس سے تیرے لِئے کُمک بھیجے اور صِیُّون سے تُجھے تقوِیت بخشے! h ;مُصِیبت کے دِن خُداوند تیری سُنے ۔ یعقُو ب کے خُدا کا نام تُجھے بُلندی پر قائِم کرے ![g/میرے مُنہ کا کلام اور میرے دِل کا خیال تیرے حضُور مقبُول ٹھہرے ۔ اَے خُداوند! اَے میری چٹان اور میرے فِدیہ دینے والے!tfa تُو اپنے بندے کو بے باکی کے گُناہوں سے بھی باز رکھ۔ وہ مُجھ پر غالِب نہ آئِیں تو مَیں کامِل ہُوں گا ۔ اور بڑے گُناہ سے بچا رہُوں گا۔ e کَون اپنی بُھول چُوک کو جان سکتا ہے؟ تُو مُجھے پوشِیدہ عَیبوں سے پاک کر۔d} نیز اُن سے تیرے بندے کو آگاہی مِلتی ہے ۔ اُن کو ماننے کا اجر بڑا ہے۔>cu وہ سونے سے بلکہ بُہت کُندن سے زِیادہ پسندِیدہ ہیں۔ وہ شہد سے بلکہ چھتّے کے ٹپکوں سے بھی شِیرِین ہیں۔0bY خُداوند کا خَوف پاک ہے ۔ وہ ابد تک قائِم رہتا ہے ۔ خُداوند کے احکام برحق اور بالکُل راست ہیں۔Za-خُداوند کے قوانِین راست ہیں ۔ وہ دِل کو فرحت پُہنچاتے ہیں ۔ خُداوند کا حُکم بے عَیب ہے ۔ وہ آنکھوں کو رَوشن کرتا ہے ۔E`خُداوند کی شرِیعت کامِل ہے ۔ وہ جان کو بحال کرتی ہے۔ خُداوند کی شہادت برحق ہے ۔ نادان کو دانِش بخشتی ہے ۔V_%وہ آسمان کی اِنتہا سے نِکلتا ہے اور اُس کی گشت اُس کے کناروں تک ہوتی ہے اور اُس کی حرارت سے کوئی چِیز بے بہرہ نہیں۔8^iجو دُلہے کی مانِند اپنے خلوت خانہ سے نِکلتا ہے اور پہلوان کی طرح اپنی دَوڑ میں دَوڑنے کو خُوش ہے۔R]اُن کا سُر ساری زمِین پر اور اُن کاکلام دُنیا کی اِنتہا تک پُہنچاہے۔ اُس نے آفتاب کے لِئے اُن میں خَیمہ لگایاہےc\?نہ بولنا ہے نہ کلام۔ نہ اُن کی آواز سنائی دیتی ہے۔l[Qدِن سے دِن بات کرتا ہے اور رات کو رات حِکمت سِکھاتی ہے۔Z آسمان خُدا کا جلال ظاہِر کرتا ہے اور فضا اُس کی دست کاری دِکھاتی ہے۔AY{2وہ اپنے بادشاہ کو بڑی نجات عِنایت کرتا ہے اور اپنے ممسُوح داؤُد اور اُس کی نسل پر ہمیشہ شفقت کرتا ہے۔6Xe1اِس لِئے اَے خُداوند! مَیں قَوموں کے درمیان تیری شُکرگُذاری اور تیرے نام کی مدح سرائی کرُوں گا۔nWU0وہ مُجھے میرے دُشمنوں سے چُھڑاتا ہے بلکہ تُو مُجھے میرے مُخالِفوں پر سرفراز کرتا ہے۔ تُو مُجھے تُند خُو آدمی سے رہائی دیتا ہے۔ V /وُہی خُدا جو میرا اِنتقام لیتا ہے اور اُمّتوں کو میرے سامنے زیر کرتا ہےU+.خُداوند زِندہ ہے ۔ میری چٹان مُبارک ہو ۔ اور میرا نجات دینے والا خُدا مُمتاز ہو!T-پردیسی مُرجھا جائیں گے اور اپنے قلعوں سے تھرتھراتے ہُوئے نِکلیں گے ۔S',میرا نام سُنتے ہی وہ میری فرمانبرداری کریں گے ۔ پردیسی میرے تابِع ہو جائیں گے۔Rw+تُو نے مُجھے قَوم کے جھگڑوں سے بھی چُھڑایا ۔ تُو نے مُجھے قَوموں کا سردار بنایا ہے ۔ جِس قَوم سے مَیں واقِف بھی نہیں وہ میری مُطِیع ہوگی۔pQY*تب مَیں نے اُن کو کُوٹ کُوٹ کر ہوا میں اُڑتی ہُوئی گرد کی مانِند کر دِیا ۔ مَیں نے اُن کوگلی کُوچوں کی کِیچڑ کی طرح نِکال پھینکا۔9Pk)اُنہوں نے دُہائی دی پر کوئی نہ تھا جو بچائے ۔ خُداوند کو بھی پُکارا پر اُس نے اُن کو جواب نہ دِیا ۔0OY(تُو نے میرے دُشمنوں کی پُشت میری طرف پھیر دی تاکہ مَیں اپنے عداوت رکھنے والوں کو کاٹ ڈالُوں۔مَیں اُس کے حضُور کامِل بھی رہا اور اپنے کو اپنی بدکاری سے باز رکھّا۔=-کیونکہ اُس کے سب فَیصلے میرے سامنے رہے اور مَیں اُس کے آئِین سے برگشتہ نہ ہُؤا۔<)کیونکہ مَیں خُداوند کی راہوں پر چلتا رہا اور شرارت سے اپنے خُدا سے الگ نہ ہُؤاB;}خُداوند نے میری راستی کے مُوافِق مُجھے جزا دی اور میرے ہاتھوں کی پاکِیزگی کے مُطابِق مُجھے بدلہ دِیا۔4:aوہ مُجھے کُشادہ جگہ میں نِکال بھی لایا۔ اُس نے مُجھے چُھڑایا ۔ اِس لِئے کہ وہ مُجھ سے خُوش تھا۔z9mوہ میری مُصِیبت کے دِن مُجھ پر آپڑے پر خُداوند میرا سہارا تھا۔P8اُس نے میرے زورآور دُشمن اور میرے عداوت رکھنے والوں سے مُجھے چُھڑا لِیا کیونکہ وہ میرے لِئے نہایت زبردست تھے۔17[اُس نے اُوپر سے ہاتھ بڑھا کر مُجھے تھام لِیا اور مُجھے بُہت پانی میں سے کھینچ کر باہر نِکالا۔o6Wتب تیری ڈانٹ سے اَے خُداوند! تیرے نتھنوں کے دَم کے جھوکے سے پانی کی تھاہ دِکھائی دینے لگی اور جہان کی بُنیادیں نمُودار ہُوئِیں۔55اُس نے اپنے تِیر چلا کر اُن کو پراگندہ کِیا۔ بلکہ تابڑ توڑبِجلی سے اُن کوشِکست دی۔4% اور خُداوند آسمان میں گرجا۔ حق تعالیٰ نے اپنی آواز سُنائی ۔ اَولے اور انگارے۔3 اُس کی حضُوری کی جھلک سے اُس کے دلدار بادل پھٹ گئے۔ اَولے اور انگارے۔a2; اُس نے ظُلمت یعنی ابر کی تارِیکی اور آسمان کے دلدار با د لو ں کو اپنے چَوگِرد اپنے چُھپنے کی جگہ اور اپنا شامیانہ بنایا۔ 1  وہ کرُّوبی پر سوار ہو کر اُڑا ۔ بلکہ وہ تیزی سے ہوا کے بازُوؤں پر اُڑا۔+0O اُس نے آسمانوں کو بھی جُھکا دِیا اورنِیچے اُتر آیا اور اُس کے پاؤں تلے گہری تارِیکی تھی۔>/uاُس کے نتھنوں سے دُھؤاں اُٹھا اور اُس کے مُنہ سے آگ نِکل کر بھسم کرنے لگی ۔ کوئِلے اُس سے دہک اُٹھے۔R.تب زمِین ہِل گئی اور کانپ اُٹھی۔ پہاڑوں کی بُنیادوں نے جُنبِش کھائی اور ہِل گئِیں اِس لِئے کہ وہ غضب ناک ہُؤا۔4-aاپنی مُصِیبت میں مَیں نے خُداوند کوپُکارا اور اپنے خُدا سے فریاد کی۔ اُس نے اپنی ہَیکل میں سے میری آواز سُنی اور میری فریاد جو اُس کے حضُور تھی اُس کے کان میں پُہنچی۔,پاتال کی رسِّیاں میرے چَوگِرد تِھیں مَوت کے پھندے مُجھ پر آ پڑے تھے۔+مَوت کی رسِّیوں نے مُجھے گھیر لِیا اور بے دِینی کے سَیلابوں نے مُجھے ڈرایا۔1*[مَیں خُداوند کو جو سِتایش کے لائِق ہے پکارُوں گا۔ یُوں مَیں اپنے دُشمنوں سے بچایا جاؤُں گا۔2)]خُداوند میری چٹان اور میرا قلعہ اور میرا چُھڑانے والا ہے ۔ میرا خُدا ۔ میری چٹان جِس پر مَیں بھروسا رکھُّوں گا ۔ میری سِپر اور میری نجات کا سِینگ ۔ میرا اُونچا بُرج۔u( eاَے خُداوند! اَے میری قُوّت! مَیں تُجھ سے مُحبّت رکھتا ہُوں۔7'gپر مَیں تُو صداقت میں تیرا دِیدار حاصِل کرُوں گا ۔ مَیں جب جاگوں گا تو تیری شباہت سے سیر ہُوں گا۔&3اپنے ہاتھ سے اَے خُداوند!مُجھے لوگوں سے بچا۔ یعنی دُنیا کے لوگوں سے جِن کا بخرہ اِسی زِندگی میں ہے اورجِن کا پیٹ تُو اپنے ذخِیرہ سے بھرتا ہے ۔ اُن کی اَولاد بھی حسبِ مُراد ہے ۔ وہ اپنا باقی مال اپنے بچّوں کے لِئے چھوڑ جاتے ہیں+%O اُٹھ اَے خُداوند! اُس کا سامنا کر ۔ اُسے پٹک دے۔ اپنی تلوار سے میری جان کو شرِیر سے بچا لے۔C$ وہ اُس بَبر کی مانِند ہے جو پھاڑنے پرحرِیص ہو۔ وہ گویا جوان بَبر ہے جو پوشِیدہ جگہوں میں دبکا ہُؤا ہے۔#) اُنہوں نے قدم قدم پر ہم کو گھیرا ہے۔ وہ تاک لگائے ہیں کہ ہم کو زمِین پر پٹک دیں ۔ "  اُنہوں نے اپنے دِلوں کو سخت کِیا ہے ۔ وہ اپنے مُنہ سے بڑا بول بولتے ہیں۔$!A اُن شرِیروں سے جومُجھ پرظُلم کرتے ہیں۔ میرے جانی دُشمنوں سے جومُجھے گھیرے ہُوئے ہیں۔ مُجھے آنکھ کی پُتلی کی طرح محفُوظ رکھ۔ مُجھے اپنے پروں کے سایہ میں چُھپا لے۔A{تُو جو اپنے دہنے ہاتھ سے اپنے توکُّل کرنے والوں کو اُن کے مُخالِفوں سے بچاتا ہے اپنی عجِیب شفقت دِکھا!Cاَے خُدا! مَیں نے تُجھ سے دُعا کی ہے کیونکہ تُومُجھے جواب دے گا۔ میری طرف کان جُھکا اور میری عرض سُن لے۔{oمیرے قدم تیرے راستوں پر قائِم رہے ہیں۔ میرے پاؤں پِھسلے نہیں۔!;اِنسانی کاموں میں تیرے لبوں کے کلام کی مدد سے مَیں ظالِموں کی راہوں سے باز رہا ہُوں۔'تُو نے میرے دِل کو آزما لِیا ہے ۔تُو نے رات کو میری نِگرانی کی۔ تُو نے مُجھے پرکھا اور کُچھ کھوٹ نہ پایا ۔ مَیں نے ٹھان لِیا ہے کہ میرا مُنہ خطا نہ کرے۔~uمیرافَیصلہ تیرے حضُور سے صادِر ہو۔ تیری آنکھیں راستی کو دیکھیں۔: oاَے خُداوند! حق کو سُن ۔ میری فریاد پر توجُّہ کر۔ میری دُعا پر جو بے رِیا لبوں سے نِکلتی ہے کان لگا۔H  تُو مُجھے زِندگی کی راہ دِکھائے گا۔ تیرے حضُور میں کامِل شادمانی ہے ۔ تیرے دہنے ہاتھ میں دائِمی خُوشی ہے۔ کیونکہ تُو نہ میری جان کو پاتال میں رہنے دے گا نہ اپنے مُقدّس کو سڑنے دے گا۔%C اِسی سبب سے میرا دِل خُوش اور میری رُوح شادمان ہے۔ میرا جِسم بھی امن و امان میں رہے گا۔Gمَیں نے خُداوند کو ہمیشہ اپنے سامنے رکھّا ہے۔ چُونکہ وہ میرے دہنے ہاتھ ہے اِس لِئے مُجھے جُنبِش نہ ہو گی۔3_مَیں خُداوند کی حمد کرُوں گاجِس نے مُجھے نصِیحت دی ہے بلکہ میرا دِل رات کو میری تربیت کرتا ہے۔}sجرِیب میرے لِئے دِل پسند جگہوں میں پڑی بلکہ میری مِیراث خُوب ہے!'خُداوند ہی میری مِیراث اور میرے پیالے کا حِصّہ ہے۔ تُو میرے بخرے کا محافِظ ہے۔غَیرمعبُودوں کے پِیچھے دَوڑنے والوں کا غَم بڑھ جائے گا ۔ مَیں اُن کے سے خُون والے تپاون نہیں تپاؤُں گا اور اپنے ہونٹوں سے اُن کے نام نہیں لُوں گا۔زمِین کے مُقدّس لوگ وہ برگُزیدہ ہیں جِن میں میری پُوری خُوشنُودی ہے۔}مَیں نے خُداوند سے کہا ہے تُو ہی رب ہے۔ تیرے سِوا میری بھلائی نہیں۔| sاَے خُدا! میری حِفاظت کر کیونکہ مَیں تُجھ ہی میں پناہ لیتا ہُوں۔` 9وہ جو اپنا رُوپیہ سُود پر نہیں دیتا اور بے گُناہ کے خِلاف رِشوت نہیں لیتا۔ اَیسے کام کرنے والا کبھی جُنبِش نہ کھائے گا۔ }وہ جِس کی نظر میں رذِیل آدمی حقِیر ہے پر جو خُداوند سے ڈرتے ہیں اُن کی عِزّت کرتا ہے ۔ وہ جو قَسم کھا کر بدلتا نہیں خواہ نُقصان ہی اُٹھائے ۔M وہ جو اپنی زُبان سے بُہتان نہیں باندھتا اور اپنے دوست سے بدی نہیں کرتا اور اپنے ہمسایہ کی بدنامی نہیں سُنتا۔} sوہ جو راستی سے چلتا اور صداقت کا کام کرتا اور دِل سے سچ بولتا ہے۔  +اَے خُداوند تیرے خَیمہ میں کَون رہے گا؟ تیرے کوہِ مُقدّس پر کَون سکُونت کرے گا؟wکاش کہ اِسرا ئیل کی نجات صِیُّون میں سے ہوتی! جب خُداوند اپنے لوگوں کو اسِیری سے لَوٹا لا ئے گا تو یعقُوب خُوش اور اِسرائیل شادمان ہو گا۔تُم غرِیب کی مشوَرت کی ہنسی اُڑاتے ہو ۔ اِس لِئے کہ خُداوند اُس کی پناہ ہے{oوہاں اُن پر بڑا خَوف چھا گیا کیونکہ خُدا صادِق پُشت کے ساتھ ہے۔Y+کیا اُن سب بدکرداروں کو کُچھ عِلم نہیں جو میرے لوگوں کو اَیسے کھا جاتے ہیں جَیسے روٹی اور خُداوند کا نام نہیں لیتے؟/وہ سب کے سب گُمراہ ہُوئے ۔ وہ باہم نجِس ہو گئے ۔ کوئی نیکوکار نہیں ۔ ایک بھی نہیں۔?wخُداوند نے آسمان پر سے بنی آدم پرنِگاہ کی تاکہ دیکھے کہ کوئی دانِش مند کوئی خُدا کا طالِب ہے یا نہیں۔V 'احمق نے اپنے دِل میں کہا ہے کہ کوئی خُدا نہیں۔ وہ بِگڑ گئے ۔ اُنہوں نے نفرت انگیز کام کِئے ہیں ۔ کوئی نیکوکار نہیں۔ مَیں خُداوند کا گِیت گاؤُں گا کیونکہ اُس نے مُجھ پر اِحسان کِیا ہے۔% لیکن مَیں نے تو تیری رحمت پر توکُّل کِیا ہے ۔ میرا دِل تیری نجات سے خُوش ہو گا۔V% اَیسا نہ ہوکہ میرا دُشمن کہے کہ مَیں اِس پر غالِب آ گیا ۔ نہ ہوکہ جب مَیں جُنبِش کھاؤُں تُو میرے مخالِف خُوش ہوں۔i~K اَے خُداوند میرے خُدا! میری طرف توجُّہ کر اورمُجھے جواب دے ۔ میری آنکھیں روشن کر ۔ اَیسا نہ ہوکہ مُجھے مَوت کی نِیند آ جائے ۔p}Y کب تک مَیں جی ہی جی میں منصُوبہ باندھتا رہُوں اور سارے دِن اپنے دِل میں غَم کِیا کرُوں ؟ کب تک میرا دُشمن مُجھ پر سربُلند رہے گا؟:| o اَے خُداوند کب تک؟ کیاتُو ہمیشہ مُجھے بُھولا رہے گا ؟ تُو کب تک اپناچہرہ مُجھ سے چُھپائے رکھّے گا؟{ جب بنی آدم میں پاجی پن کی قدر ہوتی ہے تو شرِیر ہر طرف چلتے پِھرتے ہیں۔,zQ تُو ہی اَے خُداوند! اُن کی حِفاظت کرے گا۔ تُو ہی اُن کواِس پُشت سے ہمیشہ تک بچائے رکھّے گا۔>yu خُداوند کا کلام پاک ہے۔ اُس چاندی کی مانِند جو بھٹّی میں مِٹّی پر تائی گئی اور سات بار صاف کی گئی ہو۔x غرِیبوں کی تباہی اورمِسکِینوں کی آہ کے سبب سے خُداوند فرماتا ہے کہ اب مَیں اُٹھُوں گا اور جِس پر وہ پُھنکارتے ہیں اُسے امن و امان میں رکھُّوں گا۔$wA وہ کہتے ہیں ہم اپنی زُبان سے جِیتیں گے۔ ہمارے ہونٹ ہمارے ہی ہیں ۔ ہمارا مالِک کَون ہے؟ v خُداوند سب خُوشامدی لبوں کو اور بڑے بول بولنے والی زُبان کو کاٹ ڈالے گا ۔!u; وہ اپنے اپنے ہمسایہ سے جُھوٹ بولتے ہیں۔ وہ خُوشامدی لبوں سے دو رنگی باتیں کرتے ہیں ۔+t Q اَے خُداوند! بچا لے کیونکہ کوئی دِین دار نہیں رہا اور امانت دار لوگ بنی آدم میں سے مِٹ گئے۔+sO کیونکہ خُداوند صادِق ہے ۔ وہ صداقت کو پسند کرتا ہے ۔ راست باز اُس کا دِیدار حاصِل کریں گے۔r/ وہ شرِیروں پر پھندے برسائے گا۔ آگ اور گندھک اور لُو اُن کے پِیالے کا حِصّہ ہو گا۔q خُداوند صادِق کو پرکھتا ہے پر شرِیر اور ظُلم دوست سے اُس کی رُوح کو نفرت ہے ۔upc خُداوند اپنی مُقدّ س ہَیکل میں ہے ۔ خُداوند کا تخت آسمان پر ہے ۔ اُس کی آنکھیں بنی آدم کو دیکھتی اور اُس کی پلکیں اُن کوجانچتی ہیں ۔ioK اگر بُنیاد ہی اُکھاڑ دی جائے تو صادِق کیا کر سکتا ہے؟Jn کیونکہ دیکھو! شرِیر کمان کھینچتے ہیں۔ وہ تِیر کو چِلّے پر رکھتے ہیں تاکہ اندھیرے میں راست دِلوں پر چلائیں۔0m [ میرا توکُّل خُداوند پر ہے ۔ تُم کیونکر میری جان سے کہتے ہو کہ چڑیا کی طرح اپنے پہاڑ پر اُڑ جا؟l کہ یتِیم اور مظلُوم کا اِنصاف کرے تاکہ اِنسان جو خاک سے ہے پِھر نہ ڈ ر ا ئے ۔Ek اَے خُداوند! تُو نے حلِیموں کا مُدّعا سُن لِیا ہے ۔ تُو اُن کے دِل کو تیّار کرے گا۔ تُو کان لگا کر سُنے گاj خُداوند ابدُالآباد بادشاہ ہے ۔ قَومیں اُس کے مُلک میں سے نابُود ہو گئِیں ۔(iI شرِیر کا بازُو توڑ دے۔ اور بدکار کی شرارت کو جب تک نابُود نہ ہو ڈھُونڈ ڈھُونڈ کر نِکا ل ۔h# تُو نے دیکھ لِیا ہے کیونکہ تُو شرارت اوربُغض دیکھتا ہے تاکہ اپنے ہاتھ سے بدلہ دے ۔ بیکس اپنے آپ کو تیرے سپُرد کرتا ہے ۔ تُو ہی یتِیم کا مددگار رہا ہے۔%gC شرِیر کِس لِئے خُدا کی اِہانت کرتا ہے اور اپنے دِل میں کہتا ہے کہ تُو بازپرس نہ کرے گا؟f} اُٹھ اَے خُداوند! اَے خُدا اپنا ہاتھ بُلند کر! غرِیبوں کو نہ بُھول۔,eQ وہ اپنے دِل میں کہتا ہے خُدابُھول گیا ہے ۔ وہ اپنا مُنہ چُھپاتا ہے ۔ وہ ہرگز نہیں دیکھے گا۔d) وہ دبکتا ہے ۔ وہ جُھک جاتا ہے اور بیکس اُس کے پہلوانوں کے ہاتھ سے مارے جاتے ہیں۔ c وہ پوشِیدہ مقام میں شیرِ بَبر کی طرح دبک کر بَیٹھتا ہے ۔ وہ غرِیب کے پکڑنے کو گھات لگائے رہتا ہے ۔ وہ غرِیب کو اپنے جال میں پھنسا کر پکڑ لیتا ہے ۔xbi وہ دیہات کی کمِین گاہوں میں بَیٹھتا ہے ۔ وہ پوشِیدہ مقاموں میں بے گُناہ کو قتل کرتا ہے ۔ اُس کی آنکھیں بیکس کی گھات میں لگی رہتی ہیں ۔a! اُس کامُنہ لَعنت و دغا اور ظُلم سے پُر ہے ۔ شرارت اور بدی اُس کی زُبان پر ہیں۔6`e وہ اپنے دِل میں کہتا ہے مَیں جُنبِش نہیں کھانے کا ۔ پُشت در پُشت مُجھ پر کبھی مُصِیبت نہ آئے گی ۔T_! اُس کی راہیں ہمیشہ اُستوار ہیں۔ تیرے احکام اُس کی نظر سے بعید و بُلند ہیں ۔ وہ اپنے سب مُخالِفوں پرپُھنکارتا ہے۔?^w شرِیر اپنے تکبُّر میں کہتا ہے کہ وہ بازپُرس نہیں کرے گا۔ اُس کا خیال سراسر یِہی ہے کہ کوئی خُدا نہیں۔F] کیونکہ شرِیر اپنی نفسانی خواہِش پر فخر کرتا ہے اور لالچی خُداوند کو ترک کرتا بلکہ اُس کی اِہانت کرتا ہے۔l\Q شرِیر کے غرُور کے سبب سے غرِیب کا تُندی سے پِیچھا کِیا جاتا ہے ۔ جو منصُوبے اُنہوں نے باندھے ہیں وہ اُن ہی میں گرفتارہو جائیں۔[ ! اَے خُداوند!تُو کیوں دُور کھڑا رہتا ہے؟ مُصِیبت کے وقت تُو کیوںچُھپ جاتا ہے؟Z اَے خُداوند! اُن کوخَوف دِلا ۔ قَومیں اپنے آپ کو بشر ہی جانیں ۔(سِلاہ)Y اُٹھ اَے خُداوند! اِنسان غالِب نہ ہونے پائے۔ قَوموں کی عدالت تیرے حضُور ہو۔&XE کیونکہ مِسکیِن سدا بُھولے بسرے نہ رہیں گے۔ نہ غرِیبوں کی اُمّید ہمیشہ کے لِئے ٹوٹے گی۔ W شرِیر پاتال میں جائیں گے۔ یعنی وہ سب قَومیں جو خُدا کو بُھول جاتی ہیں ۔VV% خُداوند کی شُہرت پَھیل گئی ۔ اُس نے اِنصاف کِیا ہے۔ شرِیر اپنے ہی ہاتھ کے کاموں میں پھنس گیا ہے (ہگِاّیون سِلاہ ) ۔]U3 قَومیں خُود اُس گڑھے میں گِری ہیں جِسے اُنہوں نے کھودا تھا ۔ جو جال اُنہوں نے لگایا تھا اُس میں اُن ہی کا پاؤں پھنسا۔OT تاکہ مَیں تیری کامِل سِتایش کا اِظہار کرُوں ۔ صِیُّون کی بیٹی کے پھاٹکوں پر مَیں تیری نجات سے شادمان ہُوں گا۔pSY اَے خُداوندمُجھ پر رحم کر! تُو جو مَوت کے پھاٹکوں سے مُجھے اُٹھاتا ہے میرے اُس دُکھ کو دیکھ جو میرے نفرت کرنے والوں کی طرف سے ہے۔*RM کیونکہ خُون کی پُرسِش کرنے والا اُن کویاد رکھتا ہے۔ وہ غرِیبوں کی فریاد کو نہیں بُھولتا۔'QG خُداوند کی سِتایش کرو جو صِیُّون میں رہتا ہے۔ لوگوں کے درمِیان اُس کے کاموں کو بیان کروSP اور وہ جو تیرا نام جانتے ہیں تُجھ پر توکُّل کریں گے کیونکہ اَے خُداوند! تُو نے اپنے طالِبوں کو ترک نہیں کِیا ہے ۔O# خُداوند مظلُوموں کے لِئے اُونچا بُرج ہو گا۔ مُصِیبت کے ایّام میں اُونچا بُرجN اوروُہی صداقت سے جہان کی عدالت کرے گا ۔ وہ راستی سے قَوموں کا اِنصاف کرے گا۔M% لیکن خُداوند ابد تک تخت نشِین ہے۔ اُس نے اِنصاف کے لِئے اپنا تخت تیّار کِیا ہےGL دُشمن تمام ہُوئے ۔ وہ ہمیشہ کے لِئے برباد ہو گئے اور جِن شہروں کو تُونے ڈھا دِیا اُن کی یادگار تک مِٹ گئی۔LK تُو نے قَوموں کو جِھڑکا ۔ تُو نے شرِیروں کو ہلاک کِیا ہے ۔ تُو نے اُن کا نام ابدُالآباد کے لِئے مِٹا ڈالا ہے۔BJ} کیونکہ تُونے میرے حق کی اور میرے مُعاملہ کی تائِید کی ہے ۔ تُو نے تخت پر بَیٹھ کر صداقت سے اِنصاف کِیا۔*IM جب میرے دُشمن پِیچھے ہٹتے ہیں تُو تیری حضُوری کے سبب سے لغزِش کھاتے اور ہلاک ہوجاتے ہیں ۔0HY مَیں تُجھ میں خُوشی مناؤُں گا اور مسرُور ہُوں گا۔ اَے حق تعالیٰ! مَیں تیری سِتایش کرُوں گا۔;G q مَیں اپنے پُورے دِل سے خُداوند کی شُکر گُذاری کرُو ں گا۔ مَیں تیرے سب عجِیب کاموں کا بیان کرُوں گا۔uFc اَے خُداوند ہمارے رب! تیرا نام تمام زمِین پر کَیسابزُرگ ہے؟'EGہوا کے پرِندے اور سمُندر کی مچھلِیاں اور جوکُچھ سمُندروں کے راستوں میں چلتا پِھرتا ہے۔^D5سب بھیڑ بکرِیاں گائے بَیل بلکہ سب جنگلی جانُور0CYتُو نے اُسے اپنی دست کاری پر تسلُّط بخشا ہے ۔ تُو نے سب کُچھ اُس کے قدموں کے نِیچے کر دِیا ہے۔/BWکیونکہ تُو نے اُسے خُدا سے کُچھ ہی کمتر بنایا ہے اور جلال اور شَوکت سے اُسے تاج دار کرتا ہے ۔A3توپِھر اِنسان کیا ہے کہ تُو اُسے یاد رکھّے اور آدم زاد کیا ہے کہ تُو اُس کی خبر لے؟F@جب مَیں تیرے آسمان پر جو تیری دست کاری ہے اور چاند اور سِتاروں پر جِن کو تُو نے مُقرّرکِیا غَور کرتا ہُوں~?uتُو نے اپنے مُخالِفوں کے سبب سے بچّوں اور شِیرخواروں کے مُنہ سے قُدرت کو قائِم کِیا تاکہ تُو دُشمن اور اِنتقام لینے والے کو خاموش کردے۔=> uاَے خُداوند ہمارے رب! تیرا نام تمام زمِین پر کَیسا بزُرگ ہے! تُو نے اپنا جلال آسمان پر قائِم کِیا ہے۔==sخُداوند کی صداقت کے مُطابق مَیں اُس کا شُکر کرُوں گا اور خُداوند تعالیٰ کے نام کی تعرِیف گاؤُں گا۔<3اُس کی شرارت اُلٹی اُسی کے سر پر آئے گی۔ اُس کا ظُلم اُسی کی کھوپڑی پر نازِل ہو گا۔ ~N}}b||{Czz yLxwvvAutt7sarr$qyppobnmm]ll-kjihhvgg[ffJedcbba,`__^G]]G\[ZYYRXX$WYVVU`TSSeRR*QZPOOoNMMaLLKgJJHIIHGGmFFEDDmCCBAAE@@??>e=<;:98H7655<4332q10E/U.O-r,++0*v))G((''d&&j%$$@#""-!i b 1R].:\F  h g{zG7VjM مَیں تُجھے تعلِیم دُوں گا اور جِس راہ پر تُجھے چلنا ہو گا تُجھے بتاؤُں گا ۔ مَیں تُجھے صلاح دُوں گا ۔ میری نظر تُجھ پر ہو گی۔J تُو میرے چُھپنے کی جگہ ہے ۔ تُو مُجھے دُکھ سے بچائے رکھّے گا۔ تُو مُجھے رہائی کے نغموں سے گھیرلے گا ۔(سِلاہ)]3 اِسی لِئے ہر دِین دار تُجھ سے اَیسے وقت میں دُعا کرے جب تُو مِل سکتا ہے ۔ یقینا جب سَیلاب آئے تو اُس تک نہیں پُہنچے گا۔^5 مَیں نے تیرے حضُور اپنے گُناہ کو مان لِیا اور اپنی بدکاری کو نہ چُھپایا۔ مَیں نے کہا مَیں خُداوند کے حضُور اپنی خطاؤں کااِقرار کرُوں گا اور تُو نے میرے گُناہ کی بدی کو مُعاف کِیا ۔ ( سِلا ہ)*M کیونکہ تیرا ہاتھ رات دِن مُجھ پر بھاری تھا میری تراوت گرمیوں کی خُشکی سے بدل گئی ۔ (سِلاہ)w جب مَیں خاموش رہا تو دِن بھر کے کراہنے سے میری ہڈّیاں گُھل گئِیں۔-S مُبارک ہے وہ آدمی جِس کی بدکاری کو خُداوند حِساب میں نہیں لاتا اور جِس کے دِل میں مکر نہیں۔v g مُبارک ہے وہ جِس کی خطا بخشی گئی اور جِس کا گُناہ ڈھانکا گیا۔اَے خُداوند پر آس رکھنے والو! سب مضبُوط ہو اور تُمہارا دِل قوِی رہے۔hIخُداوند سے مُحبّت رکھّو اَے اُس کے سب مُقدّسو ! خُداوند اِیمانداروں کو سلامت رکھتا ہے اور مغرُوروں کو خُوب ہی بدلہ دیتا ہے۔}sمَیں نے تو جلد بازی سے کہا تھا کہ مَیں تیرے سامنے سے کاٹ ڈالا گیا۔ تَو بھی جب مَیں نے تُجھ سے فریاد کی تو تُو نے میری مِنّت کی آواز سُن لی-خُداوند مُبارک ہو۔ کیونکہ اُس نے مُجھ کومُحکم شہر میں اپنی عجِیب شفقت دِکھائی ۔oWتُو اُن کو اِنسان کی بندِشوں سے اپنی حضُوری کے پردہ میں چُھپالے گا۔ تُو اُن کو زُبان کے جھگڑوں سے شامیانہ میں پوشِیدہ رکھّے گا۔}sآہ! تُو نے اپنے ڈرنے والوں کے لِئے کَیسی بڑی نِعمت رکھ چھوڑی ہے۔ جِسے تُو نے بنی آدم کے سامنے اپنے توکُّل کرنے والوں کے لِئے تیّار کِیا۔,Qجُھوٹے ہونٹ بند ہوجائیں جو صادِقوں کے خِلاف غرُور اور حقارت سے تکبُّر کی باتیں بولتے ہیں۔b =اَے خُداوند! مُجھے شرمِندہ نہ ہونے دے کیونکہ مَیں نے تُجھ سے دُعا کی ہے۔ شرِیر شرمِندہ ہو جائیں اور پاتال میں خاموش ہوں۔ yاپنے چہرے کو اپنے بندہ پر جلوہ گر فرما۔ اپنی شفقت سے مُجھے بچا لے۔ 9میرے ایّام تیرے ہاتھ میں ہیں ۔ مُجھے میرے دُشمنوں اور ستانے والوں کے ہاتھ سے چُھڑا۔  لیکن اَے خُداوند! میرا توکُّل تُجھ پر ہے ۔ مَیں نے کہا تُو میرا خُدا ہے۔  کیونکہ مَیں نے بہتوں سے اپنی بدنامی سُنی ہے۔ ہر طرف خَوف ہی خَوف ہے۔ جب اُنہوں نے مِل کر میرے خِلاف مشوَرہ کِیا تو میری جان لینے کا منصُوبہ باندھا۔/ مَیں مُردہ کی مانِند دِل سے بُھلا دِیا گیا ہُوں۔ مَیں ٹُوٹے برتن کی مانِند ہُوں۔;o مَیں اپنے سب مُخالِفوں کے سبب سے اپنے ہمسایوں کے لِئے از بس انگُشت نُما اور اپنے جان پہچانوں کے لِئے خَوف کا باعِث ہُوں۔ جِنہوں نے مُجھ کو باہر دیکھا مُجھ سے دُور بھاگے ۔pY کیونکہ میری جان غم میں اور میری عُمر کراہنے میں فناہُوئی۔ میرا زور میری بدکاری کے باعِث سے جاتا رہا اور میری ہڈّیاں گُھل گئِیں۔mS اَے خُداوند! مُجھ پر رحم کر کیونکہ مَیں مُصِیبت میں ہُوں ۔ میری آنکھ بلکہ میری جان اور میرا جِسم سب رنج کے مارے گُھلے جاتے ہیں۔1[تُو نے مُجھے دُشمن کے ہاتھ میں اسِیر نہیں چھوڑا ۔ تُو نے میرے پاؤں کُشادہ جگہ میں رکھّے ہیں۔[/مَیں تیری رحمت سے خُوش و خُرّم رہُوں گا کیونکہ تُو نے میرا دُکھ دیکھ لِیا ہے ۔ تُو میری جان کی مُصِیبتوں سے واقِف ہے۔&Eمُجھے اُن سے نفرت ہے جو جُھوٹے معبُودوں کو مانتے ہیں ۔ میرا توکُّل تو خُداوند ہی پر ہے۔:mمَیں اپنی رُوح تیرے ہاتھ میں سَونپتا ہُوں۔ اَے خُداوند! سچّائی کے خُدا! تُو نے میرا فِدیہ دِیا ہے۔=sمُجھے اُس جال سے نِکال لے جو اُنہوں نے چُھپ کر میرے لِئے بچھایا ہے کیونکہ تُو ہی میرا مُحکم قلعہ ہے۔8iکیونکہ تُو ہی میری چٹان اور میرا قلعہ ہے ۔ اِس لِئے اپنے نام کی خاطِر میری رہبری اور رہنُمائی کر۔6~eاپنا کان میری طرف جُھکا ۔ جلد مُجھے چُھڑا ۔ تُو میرے لِئے مضبُوط چٹان میرے بچانے کو پناہ گاہ ہو۔E} اَے خُداوند! میرا توکُّل تُجھ پر ہے ۔ مُجھے کبھی شرمِندہ نہ ہونے دے ۔ اپنی صداقت کی خاطِر مُجھے رہائی دے۔L| تاکہ میری رُوح تیری مدح سرائی کرے اور چُپ نہ رہے۔ اَے خُداوند میرے خُدا! مَیں ہمیشہ تیرا شُکر کرتا رہُوں گا۔4{a تُو نے میرے ماتم کو ناچ سے بدل دِیا۔ تُو نے میرا ٹاٹ اُتار ڈالا اور مُجھے خُوشی سے کمربستہ کِیا z  سُن لے اَے خُداوند! اور مُجھ پر رحم کر۔ اَے خُداوند! تُو میرا مددگار ہو۔Ty! جب مَیں گور میں جاؤُں تو میری مَوت سے کیا فائِدہ ؟ کیا خاک تیری سِتایش کرے گی؟ کیا وہ تیری سچّائی کوبیان کرے گی؟x}اَے خُداوند! مَیں نے تُجھ سے فریاد کی۔ مَیں نے خُداوند سے مِنّت کی۔Owاَے خُداوند! تُو نے اپنے کرم سے میرے پہاڑ کو قائِم رکھّا تھا۔ جب تُو نے اپنا چہرہ چُھپایا تو مَیں گھبرا اُٹھا۔ vمَیں نے اپنی اِقبال مندی کے وقت یہ کہا تھا کہ مُجھے کبھی جُنبِش نہ ہو گی۔Muکیونکہ اُس کا قہر دم بھر کا ہے ۔ اُس کا کرم عُمر بھر کا۔ رات کو شاید رونا پڑے پر صُبح کو خُوشی کی نَوبت آتی ہے۔"t=خُداوند کی سِتایش کرو اَے اُس کے مُقدّسو! اور اُس کے قُدس کو یاد کر کے شُکرگُذاری کرو@syاَے خُداوند! تُو میری جان کو پاتال سے نِکال لایاہے ۔ تُو نے مُجھے زِندہ رکھّا ہے کہ گور میں نہ جاؤُں۔rاَے خُداوند میرے خُدا! مَیں نے تُجھ سے فریاد کی اور تُو نے مُجھے شِفا بخشی ۔_q 9اَے خُداوند!مَیں تیری تمِجید کرُوں گا کیونکہ تُونے مُجھے سرفراز کِیا ہے اور میرے دُشمنوں کو مُجھ پر خُوش ہونے نہ دِیا۔p' خُداوند اپنی اُمّت کو زور بخشے گا۔ خُداوند اپنی اُمّت کو سلامتی کی برکت دے گا۔ o خُداوند طُوفان کے وقت تخت نشِین تھا۔ بلکہ خُداوند ہمیشہ تک تخت نشِین ہے۔unc خُداوند کی آواز سے ہرنیوں کے حمل گِر جاتے ہیں ۔ اور وہ جنگلوں کو بے برگ کر دیتی ہے ۔ اُس کی ہَیکل میں ہر ایک جلال ہی جلال پُکارتا ہے۔m1خُداوند کی آواز بیابان کو ہلا دیتی ہے ۔ خُداوند قادِس کے بیابان کو ہِلا ڈالتا ہے۔Vl%خُداوند کی آواز آگ کے شُعلوں کو چِیرتی ہے۔k3وہ اُن کو بچھڑے کی مانِند۔ لُبنان اور سِریُون کو جنگلی بچھڑے کی مانِند کُداتا ہے۔?jwخُداوند کی آواز دیوداروں کو توڑ ڈالتی ہے۔ بلکہ خُداوند لُبنان کے دیوداروں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کردیتا ہے۔tiaخُداوند کی آواز میں قُدرت ہے ۔ خُداوند کی آواز میں جلال ہے۔%hCخُداوند کی آواز بادلوں پر ہے ۔ خُدایِ ذُوالجلال گرجتا ہے ۔ خُداوند دلدار بادلوںپر ہے۔3g_خُداوند کی اَیسی تمِجید کرو جو اُس کے نام کے شایاں ہے۔ پاک آرایش کے ساتھ خُداوند کو سِجدہ کرو۔uf eاَے فرِشتگان خُداوند کی۔ خُداوند ہی کی تمِجید و تعظِیم کرو۔6ee اپنی اُمّت کو بچا اور اپنی مِیراث کو برکت دے ۔ اُن کی پاسبانی کر اور اُن کو ہمیشہ تک سنبھالے رہ ۔}dsخُداوند اُن کی قُوّت ہے۔ وہ اپنے ممسُوح کے لِئے نجات کا قلعہ ہے۔=csخُداوند میری قُوّت اور میری سِپر ہے ۔ میرے دِل نے اُس پر توکُّل کِیا ہے اور مُجھے مدد مِلی ہے اِسی لِئے میرا دِل نہایت شادمان ہے اور مَیں گِیت گا کر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔~buخُداوند مُبارک ہو۔ اِس لِئے کہ اُس نے میری مِنّت کی آواز سُن لی ۔Ya+وہ خُداوند کے کاموں اور اُس کی دست کاری پر دِھیان نہیں کرتے۔ اِس لِئے وہ اُن کو گِرا دے گا اور پِھر نہیں اُٹھائے گا۔`}اُن کے افعال و اعمال کی بُرائی کے مُوافِق اُن کو بدلہ دے ۔ اُن کے ہاتھوں کے کاموں کے مُطابِق اُن سے سلُوک کر۔ اُن کے کِئے کا عِوض اُن کو دے۔l_Qمُجھے اُن شرِیروں اور بدکرداروں کے ساتھ گھسِیٹ نہ لے جا جو اپنے ہمسایوں سے صُلح کی باتیں کرتے ہیں مگر اُن کے دِلوں میں بدی ہے۔N^جب مَیں تُجھ سے فریاد کرُوں اور اپنے ہاتھ تیری مُقدّس ہَیکل کی طرف اُٹھاؤُں تو میری مِنّت کی آواز کو سُن لے۔V] 'اَے خُداوند! مَیں تُجھ ہی کو پُکارُوں گا ۔ اَے میری چٹان! تُو میری طرف سے کان بند نہ کر ۔ اَیسا نہ ہو کہ اگر تُو میری طرف سے خاموش رہے تو مَیں اُن کی مانِند بن جاؤُں جو پاتال میں جاتے ہیں۔\خُداوند کی آس رکھ۔ مضبُوط ہو اور تیرا دِل قوی ہو ۔ ہاں خُداوند ہی کی آس رکھ۔8[i اگر مُجھے یقِین نہ ہوتا کہ زِندوں کی زمین میں خُداوند کے اِحسان کو دیکھُوں گا تو مُجھے غش آجاتا ۔RZ مُجھے میرے مُخالِفوں کی مرضی پر نہ چھوڑ کیونکہ جُھوٹے گواہ اور بے رحمی سے پُھنکارنے والے میرے خِلاف اُٹھے ہیں۔ Y9 اَے خُداوند مُجھے اپنی راہ بتا اور میرے دُشمنوں کے سبب سے مُجھے ہموار راستہ پر چلا۔X  جب میرا باپ اور میری ماں مُجھے چھوڑ دیں تو خُداوند مُجھے سنبھال لے گا۔{Wo مُجھ سے رُوپوش نہ ہو ۔ اپنے بندہ کو قہر سے نہ نِکال۔ تُو میرا مددگار رہا ہے۔ نہ مُجھے ترک کر نہ مُجھے چھوڑ اَے میرے نجات دینے والے خُدا!^V5جب تُو نے فرمایا کہ میرے دِیدار کے طالِب ہو تو میرے دِل نے تُجھ سے کہا اَے خُداوند مَیں تیرے دِیدار کا طالِب رہُوں گا ۔U/اَے خُداوند! میری آواز سُن ۔ مَیں پُکارتا ہُوں۔ مُجھ پر رحم کر اور مُجھے جواب دے۔9Tkاب مَیں اپنے چاروں طرف کے دُشمنوں پر سرفراز کِیا جاؤُں گا ۔ مَیں اُس کے خَیمہ میں خُوشی کی قُربانیاں گُذرانُوں گا۔ مَیں گاؤُں گا ۔ مَیں خُداوند کی مدح سرائی کرُوں گا۔Sکیونکہ مُصِیبت کے دِن وہ مُجھے اپنے شامیانہ میں پوشِیدہ رکھّے گا وہ مُجھے اپنے خَیمہ کے پردہ میں چُھپا لے گا ۔ وہ مُجھے چٹان پر چڑھا دے گا۔SRمَیں نے خُداوند سے ایک درخواست کی ہے ۔ مَیں اِسی کا طالِب رہُوں گا کہ مَیں عُمر بھر خُداوند کے گھر میں رہُوں تاکہ خُداوند کے جمال کو دیکھُوں اور اُس کی ہَیکل میں اِستِفسار کِیا کرُوں۔cQ?خواہ میرے خِلاف لشکر خَیمہ زن ہو میرا دِل نہیں ڈرے گا۔ خواہ میرے مُقابلہ میں جنگ برپا ہو تَو بھی مَیں خاطِر جمع رہُوں گا۔AP{جب شریر یعنی میرے مُخالِف اور میرے دُشمن میرا گوشت کھانے کو مُجھ پر چڑھ آئے تو وہ ٹھوکر کھاکر گِر پڑے۔RO خُداوند میری رَوشنی اور میری نجات ہے ۔ مُجھے کِس کی دہشت؟ خُداوند میری زِندگی کا پُشتہ ہے ۔مُجھے کِسں کی ہَیبت؟N) میرا پاؤں ہموار جگہ پر قائِم ہے۔ مَیں جماعتوں میں خُداوند کو مُبارک کہُوں گا۔M پر مَیں تو راستی سے چلتا رہُوں گا۔ مُجھے چُھڑا لے اور مُجھ پر رحم کر۔L} جِن کے ہاتھوں میں شرارت ہے اور جِن کا دہنا ہاتھ رِشوتوں سے بھرا ہے۔K) میری جان کو گُنہگاروں کے ساتھ اور میری زِندگی کو خُونی آدمیوں کے ساتھ نہ مِلا ۔J#اَے خُداوند! مَیں تیری سکُونت گاہ اور تیرے جلال کے خَیمہ کو عزِیز رکھتا ہُوں۔Iتاکہ شُکرگُذاری کی آواز بُلند کرُوں اور تیرے سب عجِیب کاموں کو بیان کرُوں۔(HIمَیں بے گُناہی میں اپنے ہاتھ دھوؤُں گا اور اَے خُداوند! مَیں تیرے مذبح کا طواف کرُوں گاGبدکرداروں کی جماعت سے مُجھے نفرت ہے۔ مَیں شرِیروں کے ساتھ نہیں بَیٹھُوں گا۔#F?مَیں بے ہُودہ لوگوں کے ساتھ نہیں بَیٹھا۔ مَیں رِیاکاروں کے ساتھ کہیں نہیں جاؤُں گا۔%ECکیونکہ تیری شفقت میری آنکھوں کے سامنے ہے اور مَیں تیری سچّائی کی راہ پر چلتا رہا ہُوں۔tDaاَے خُداوند! مُجھے جانچ اور آزما۔ میرے دِل و دِماغ کو پرکھ۔OC اَے خُداوند میرا اِنصاف کر کیونکہ مَیں راستی سے چلتا رہا ہُوں اور مَیں نے خُداوند پر بے لغزِش توکُّل کِیا ہے ۔eBCاَے خُدا! اِسرائیل کو اُس کے سب دُکھوں سے چُھڑا لے۔ Aدِیانت داری اور راست بازی مُجھے سلامت رکھّیں کیونکہ مُجھے تیری ہی آس ہے۔9@kمیری جان کی حِفاظت کر اور مُجھے چُھڑا۔ مُجھے شرمِندہ نہ ہونے دے کیونکہ میرا توکُّل تُجھ ہی پر ہے۔ ?میرے دُشمنوں کو دیکھ کیونکہ وہ بُہت ہیں اور اُن کو مُجھ سے سخت عداوت ہے۔>تُو میری مُصِیبت اور جانفشانی کودیکھ اور میرے سب گُناہ مُعاف فرما۔{=oمیرے دِل کے دُکھ بڑھ گئے ۔ تُو مُجھے میری تکلِیفوں سے رہائی دے۔<'میری طرف مُتوجِّہ ہو اور مُجھ پر رحم کر کیونکہ مَیں بیکس اور مُصِیبت زدہ ہُوں۔(;Iمیری آنکھیں ہمیشہ خُداوند کی طرف لگی رہتی ہیں کیونکہ وُہی میرا پاؤں دام سے چُھڑائے گا۔:7خُداوند کے راز کو وُہی جانتے ہیں جو اُس سے ڈرتے ہیں اور وہ اپنا عہد اُن کو بتائے گا۔y9k اُس کی جان راحت میں رہے گی اور اُس کی نسل زمِین کی وارِث ہو گی۔)8K وہ کَون ہے جو خُداوند سے ڈرتا ہے؟ خُداوند اُس کو اُسی راہ کی تعلِیم دے گا جو اُسے پسندہے۔ 7 اَے خُداوند! اپنے نام کی خاطِر میری بدکاری مُعاف کر دے کیونکہ وہ بڑی ہے ۔96k جو خُداوند کے عہد اور اُس کی شہادتوں کو مانتے ہیں اُن کے لِئے اُس کی سب راہیں شفقت اور سچّائی ہیں۔5 وہ حلِیموں کو اِنصاف کی ہِدایت کرے گا۔ ہاں وہ حلِیموں کو اپنی راہ بتائے گا۔4خُداوند نیک اور راست ہے۔ اِس لِئے وہ گُنہگاروں کو راہِ حق کی تعلِیم دے گا۔b3=میری جوانی کی خطاؤں اور میرے گُناہوں کو یاد نہ کر۔ اَے خُداوند! اپنی نیکی کی خاطِر اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھے یاد فرما۔2اَے خُداوند اپنی رحمتوں اور شفقتوں کو یاد فرما کیونکہ وہ ازل سے ہیں۔a1;مُجھے اپنی سچّائی پر چلا اور تعلِیم دے۔ کیونکہ تُو میرا نجات دینے والا خُدا ہے۔ مَیں دِن بھر تیرا ہی مُنتظِر رہتا ہُوں۔z0mاَے خُداوند! اپنی راہیں مُجھے دِکھا ۔ اپنے راستے مُجھے بتا دے۔L/بلکہ جو تیرے مُنتظِر ہیں اُن میں سے کوئی شرمِندہ نہ ہو گا۔ پر جو ناحق بے وفائی کرتے ہیں وُہی شرمِندہ ہوں گے ۔Q.اَے میرے خُدا! مَیں نے تُجھ پر توکُّل کِیا ہے ۔ مُجھے شرمِندہ نہ ہونے دے۔ میرے دُشمن مُجھ پر شادیانہ نہ بجائیں۔c- Aاَے خُداوند! مَیں اپنی جان تیری طرف اُٹھاتا ہُوں ۔,! یہ جلال کا بادشاہ کَون ہے؟ لشکروں کا خُداوند۔ وُہی جلال کا بادشاہ ہے ۔(سِلاہ)6+e اَے پھاٹکو! اپنے سر بُلند کرو ۔ اَے ابدی دروازو! اُن کو بُلند کرو اور جلال کا بادشاہ داخِل ہو گا۔%*Cیہ جلال کا بادشاہ کَون ہے؟ خُداوند جو قوِی اور قادِر ہے۔ خُداوند جو جنگ میں زورآور ہے۔3)_اَے پھاٹکو! اپنے سر بُلند کرو ۔ اَے ابدی دروازو! اُونچے ہو جاؤ اور جلال کا بادشاہ داخِل ہو گا۔ (9یہی اُس کے طالِبوں کی پُشت ہے ۔ یہی تیرے دِیدار کے خواہاں ہیں ۔ یعنی یعقُوب ۔ (سِلاہ)'-وہ خُداوند کی طرف سے برکت پائے گا ۔ ہاں اپنے نجات دینے والے خُدا کی طرف سے صداقت۔G&وُہی جِس کے ہاتھ صاف ہیں اور جِس کا دِل پاک ہے ۔ جِس نے بطالت پر دِل نہیں لگایا اور مکر سے قَسم نہیں کھائی۔%خُداوند کے پہاڑ پر کَون چڑھے گا اور اُس کے مُقدّس مقام پر کَون کھڑا ہو گا؟$)کیونکہ اُس نے سمُندروں پر اُس کی بُنیاد رکھّی اور سَیلابوں پر اُسے قائِم کِیا۔ # زمِین اور اُس کی معمُوری خُداوند ہی کی ہے ۔ جہان اور اُس کے باشِندے بھی۔H" یقیناً بھلائی اور رحمت عُمر بھر میرے ساتھ ساتھ رہیں گی اور مَیں ہمیشہ خُداوند کے گھر میں سکُونت کرُوں گا۔Z!-تُو میرے دُشمنوں کے رُوبرُو میرے آگے دستر خوان بِچھاتا ہے۔ تُو نے میرے سر پر تیل ملا ہے ۔ میرا پِیالہ لبریز ہوتا ہے۔ !بلکہ خواہ مَوت کے سایہ کی وادی میں سے میرا گُذر ہو مَیں کِسی بلا سے نہیں ڈرُوں گا کیونکہ تُومیرے ساتھ ہے ۔ تیرے عصا اور تیری لاٹھی سے مُجھے تسلّی ہے۔!;وہ میری جان کو بحال کرتا ہے۔ وہ مُجھے اپنے نام کی خاطِر صداقت کی راہوں پر لے چلتا ہے۔!;وہ مُجھے ہری ہری چراگاہوں میں بِٹھاتا ہے ۔ وہ مُجھے راحت کے چشموں کے پاس لے جاتا ہے ۔X +خُداوند میرا چَوپان ہے ۔ مُجھے کمی نہ ہو گی۔Eوہ آئیں گے اور اُس کی صداقت کو ایک قَوم پر جو پَیدا ہو گی یہ کہہ کر ظاہِر کریں گے کہ اُس نے یہ کام کِیا ہے۔ایک نسل اُس کی بندگی کرے گی۔ دُوسری پُشت کو خُداوند کی خبر دی جائے گی۔!;دُنیا کے سب آسُودہ حال لوگ کھائیں گے اور سِجدہ کریں گے۔ وہ سب جو خاک میں مِل جاتے ہیں اُس کے حضُور جُھکیں گے ۔ بلکہ وہ بھی جو اپنی جان کوجِیتا نہیں رکھ سکتا۔iKکیونکہ سلطنت خُداوند کی ہے۔ وُہی قَوموں پر حاکِم ہے۔Qساری دُنیا خُداوند کو یاد کرے گی اور اُس کی طرف رجُوع لائے گی اور قَوموں کے سب گھرانے تیرے حضُور سِجدہ کریں گے۔A{حلِیم کھائیں گے اور سیر ہوں گے ۔ خُداوند کے طالِب اُس کی سِتایش کریں گے ۔ تُمہارا دِل ابد تک زِندہ رہے!Gبڑے مجمع میں میری ثنا خوانی کا باعِث تُو ہی ہے ۔ مَیں اُس سے ڈرنے والوں کے رُوبرُو اپنی نذریں ادا کرُوں گا)کیونکہ اُس نے نہ تو مُصِیبت زدہ کی مُصِیبت کو حقِیر جانانہ اُس سے نفرت کی۔ نہ اُس سے اپنا مُنہ چُھپایا بلکہ جب اُس نے خُدا سے فریاد کی تو اُس نے سُن لی۔ucاَے خُداوند سے ڈرنے والو! اُس کی سِتایش کرو ۔ اَے یعقُو ب کی اَولاد! سب اُس کی تمجِید کرو اور اَے اِسرا ئیل کی نسل! سب اُس کا ڈر مانو۔ 9مَیں اپنے بھائِیوں سے تیرے نام کا اِظہار کرُوں گا۔ جماعت میں تیری سِتایش کرُو ں گا۔3مُجھے بَبر کے مُنہ سے بچا ۔ بلکہ تُو نے سانڈوں کے سِینگوں میں سے مُجھے چُھڑایا ہے۔mSمیری جان کو تلوار سے بچا۔ میری جان کو کُتّے کے قابُوسے۔#لیکن تُو اَے خُداوند! دُور نہ رہ ۔ اَے میرے چارہ ساز! میری مدد کے لِئے جلدی کر۔wوہ میرے کپڑے آپس میں بانٹتے ہیں اور میری پوشاک پر قُرعہ ڈالتے ہیںمَیں اپنی سب ہڈِّیاں گِن سکتا ہُوں۔ وہ مُجھے تاکتے اور گُھورتے ہیں۔[ /کیونکہ کُتّوں نے مُجھے گھیر لِیا ہے ۔ بدکاروں کی گروہ مُجھے گھیرے ہُوئے ہے۔ وہ میرے ہاتھ اور میرے پاؤں چھیدتے ہیں ۔e Cمیری قُوّت ٹِھیکرے کی مانِند خُشک ہو گئی اور میری زُبان میرے تالُو سے چِپک گئی اور تُو نے مُجھے مَوت کی خاک میں مِلا دِیا۔U #مَیں پانی کی طرح بہہ گیا۔ میری سب ہڈّیاں اُکھڑ گئیِں۔ میرا دِل موم کی مانِند ہو گیا۔ وہ میرے سِینہ میں پِگھل گیا۔   وہ پھاڑنے اور گرجنے والے بَبر کی طرح مُجھ پر اپنا مُنہ پسارے ہُوئے ہیں۔ - بُہت سے سانڈوں نے مُجھے گھیر لِیا ہے۔ بسن کے زورآور سانڈ مُجھے گھیرے ہُوئے ہیں ۔ مُجھ سے دُور نہ رہ کیونکہ مُصِیبت قرِیب ہے۔ اِس لِئے کہ کوئی مددگار نہیں۔ مَیں پَیدایش ہی سے تُجھ پر چھوڑا گیا۔ میری ماں کے پیٹ ہی سے تُو میرا خُدا ہے۔-S پر تُو ہی مُجھے پیٹ سے باہر لایا۔ جب مَیں شِیرخوار ہی تھا تُونے مُجھے توکُّل کرنا سِکھایا۔9kاپنے کو خُداوند کے سپُرد کر دے ۔ وُہی اُسے چُھڑا ئے ۔ جبکہ وہ اُس سے خُوش ہے تو وُہی اُسے چُھڑائے ۔.Uوہ سب جو مُجھے دیکھتے ہیں میرا مضحکہ اُڑاتے ہیں ۔ وہ مُنہ چڑاتے ۔ وہ سر ہِلاہِلا کر کہتے ہیں'Gپر مَیں تو کِیڑا ہُوں ۔ اِنسان نہیں ۔ آدمِیوں میں انگُشت نُما ہُوں اور لوگوں میں حقِیر۔6eاُنہوں نے تُجھ سے فریاد کی اور رہائی پائی ۔ اُنہوں نے تُجھ پر توکُّل کِیا اور شرمِندہ نہ ہُوئے ۔'Gہمارے باپ دادا نے تُجھ پر توکُّل کِیا ۔ اُنہوں نے توکُّل کِیا اور تُو نے اُن کوچُھڑایا۔yلیکن تُو قُدُّوس ہے ۔ تُوجو اِسرائیل کی حمد و ثنا پر تخت نشِین ہے۔5cاَے میرے خُدا! مَیں دِن کوپُکارتا ہُوں پرتُو جواب نہیں دیتا اور رات کو بھی اور خاموش نہیں ہوتا۔R~ اَے میرے خُدا! اَے میرے خُدا! تُو نے مُجھے کیوں چھوڑ دیا؟ تُو میری مدد اور میرے نالہ و فریاد سے کیوں دُور رہتاہے؟)}K اَے خُداوند! تُو اپنی ہی قُو ّت میں سربُلند ہو! اور ہم گا کر تیری قُدرت کی سِتایش کریں گے۔|+ کیونکہ تُو اُن کا مُنہ پھیر دے گا ۔ تُو اُن کے مُقابلہ میں اپنے چِلّے چڑھائے گا۔<{q کیونکہ اُنہوں نے تُجھ سے بدی کرنا چاہا۔ اُنہوں نے اَیسا منصُوبہ باندھا جِسے وہ پُورا نہیں کر سکتے۔z% تُو اُن کے پَھل کو زمِین پر سے نابُود کر دے گا اور اُن کی نسل کو بنی آدم میں سے۔gyG تُو اپنے قہر کے وقت اُن کو جلتے تنُور کی مانِند کر دے گا۔ خُداوند اپنے غضب میں اُن کو نِگل جائے گا اور آگ اُن کو کھا جائے گی۔Gxتیرا ہاتھ تیرے سب دُشمنوں کو ڈُھونڈ نِکالے گا۔ تیرا دہنا ہاتھ تُجھ سے کِینہ رکھنے والوں کا پتہ لگا لے گا۔7wgکیونکہ بادشاہ کا توکُّل خُداوند پر ہے اور حق تعالیٰ کی شفقت کی بدَولت اُسے ہرگز جُنبِش نہ ہو گی۔|==}<e' آہ! مُجھ سے نظر ہٹا لے تاکہ تازہ دَم ہو جاؤُں۔ اِس سے پہلے کہ رِحلت کرُوں اور نابُود ہو جاؤُں ۔4=a' اَے خُداوند! میری دُعا سُن اور میری فریاد پر کان لگا ۔ میرے آنسُوؤں کو دیکھ کر خاموش نہ رہ کیونکہ مَیں تیرے حضُور پردیسی اورمُسافر ہُوں ۔ جَیسے میرے سب باپ دادا تھے۔y<k' جب تُو اِنسان کو بدی پر ملامت کر کے تنبِیہ کرتا ہے تو اُس کے حسُن کو پتنگے کی طرح فنا کر دیتا ہے۔ یقِیناً ہر اِنسان بے ثبات ہے ۔ (سِلاہ);' مُجھ سے اپنی بلا دُور کر دے۔ مَیں تو تیرے ہاتھ کی مار سے فنا ہُؤا جاتا ہُوں۔:' مَیں گُونگا بنا ۔ مَیں نے مُنہ نہ کھولا۔ کیونکہ تُو ہی نے یہ کِیا ہے۔9''مُجھ کو میری سب خطاؤں سے رہائی دے۔ احمقوں کومُجھ پر انگُشت نُمائی نہ کرنے دے۔8'اَے خُداوند! اب مَیں کِس بات کے لِئے ٹھہرا ہُوں؟ میری اُمّید تُجھ ہی سے ہے۔r7]'درحقِیقت اِنسان سایہ کی طرح چلتاپِھرتا ہے۔ یقِیناً وہ فضُول گھبراتے ہیں۔ وہ ذخِیرہ کرتا ہے اور یہ نہیں جانتا کہ اُسے کَون لے گا۔6+'دیکھ! تُو نے میری عُمر بالِشت بھر کی رکھّی ہے اور میری زِندگی تیرے حضُور بے حقِیقت ہے ۔ یقِیناً ہر اِنسان بہترین حالت میں بھی بِالکُل بے ثبات ہے (سِلاہ)5{'اَے خُداوند! اَیسا کرکہ مَیں اپنے انجام سے واقِف ہو جاؤُں اور اِس سے بھی کہ میری عُمر کی مِیعاد کیا ہے۔ مَیں جان لُوں کہ کَیسا فانی ہُوں۔.4U'میرا دِل اندر ہی اندر جل رہا تھا۔ سوچتے سوچتے آگ بھڑک اُٹھی ۔ تب مَیں اپنی زُبان سے کہنے لگا(3I'مَیں گُونگا بن کرخاموش رہا اور نیکی کی طرف سے بھی خاموشی اِختیار کی اور میرا غم بڑھ گیا۔2 'مَیں نے کہا مَیں اپنی راہ کی نِگرانی کرُوں گا تاکہ میری زُبان سے خطا نہ ہو۔ جب تک شرِیر میرے سامنے ہے مَیں اپنے مُنہ کو لگام دِیئے رہُوں گا۔i1K&اَے خُداوند! اَے میری نجات ! میری مدد کے لِئے جلدی کر۔}0s&اَے خُداوند! مُجھے چھوڑ نہ دے ۔ اَے میرے خُدا!مُجھ سے دُور نہ ہو۔,/Q&جو نیکی کے بدلے بدی کرتے ہیں وہ بھی میرے مُخالِف ہیں کیونکہ مَیں نیکی کی پَیروی کرتا ہُوں۔%.C&لیکن میرے دُشمن چُست اور زبردست ہیں اور مُجھ سے ناحق عداوت رکھنے والے بُہت ہو گئے ہیں۔!-;&اِس لِئے کہ مَیں اپنی بدی کو ظاہِر کرُوں گا اور اپنے گُناہ کے باعِث غمگِین رہُوں گا۔x,i&کیونکہ مَیں گِرنے ہی کو ہُوں اور میرا غم برابر میرے سامنے ہے۔Y++&کیونکہ مَیں نے کہاکہ کہیں وہ مُجھ پر شادیانہ نہ بجائیں۔ جب میرا پاؤں پِھسلتا ہے تو وہ میرے خِلاف تکبُّر کرتے ہیں ۔*7&کیونکہ اَے خُداوند! مُجھے تُجھ سے اُمّید ہے۔ اَے خُداوند میرے خُدا! تُو جواب دے گا۔7)g&بلکہ مَیں اُس آدمی کی مانِند ہُوں جِسے سُنائی نہیں دیتا اور جِس کے مُنہ میں ملامت کی باتیں نہیں۔(& پر مَیں بہرے کی مانِندسُنتا ہی نہیں۔ مَیں گُونگے کی مانِندمُنہ نہیں کھولتا'}& میری جان کے خواہاں میرے لِئے جال بِچھاتے ہیں اور میرے نُقصان کے طالِب شرارت کی باتیں بولتے اور دِن بھر مکر و فریب کے منصُوبے باندھتے ہیں ۔&3& میرے عزِیز اور دوست میری بلا میں الگ ہو گئے اور میرے رِشتہ دار دُور جا کھڑے ہُوئے۔(%I& میرا دِل دھڑکتا ہے ۔ میری طاقت گھٹی جاتی ہے۔ میری آنکھوں کی رَوشنی بھی مُجھ سے جاتی رہی۔$'& اَے خُداوند! میری ساری تمنّا تیرے سامنے ہے اور میرا کراہنا تُجھ سے چُھپا نہیں۔#'&مَیں نحیِف اورنِہایت کُچلا ہُؤا ہُوں اور دِل کی بے چینی کے سبب سے کراہتا رہا۔ " &کیونکہ میری کمر میں سوزِش ہی سوزِش ہے اور میرے جِسم میں کُچھ صِحت نہیں۔!&مَیں پُر درد اوربُہت جُھکا ہُؤا ہُوں۔ مَیں دِن بھر ماتم کرتاپِھرتا ہُوں| q&میری حماقت کے سبب سے میرے زخموں سے بدبُو آتی ہے ۔ وہ سڑ گئے ہیں ۔(I&کیونکہ میری بدی میرے سر سے گُذر گئی اور وہ بڑے بوجھ کی مانِند میرے لِئے نِہایت بھاری ہے۔1[&تیرے قہر کے سبب سے میرے جِسم میں صِحت نہیں اور میرے گُناہ کے باعِث میری ہڈِّیوں کو آرام نہیں۔w&کیونکہ تیرے تِیر مُجھ میں لگے ہیں اور تیرا ہاتھ مُجھ پر بھاری ہے۔ )&اَے خُداوند اپنے قہر میں مُجھے جِھڑک نہ دے اور اپنے غضب میں مُجھے تنبِیہ نہ کر۔|q%(اور خُداوند اُن کی مدد کرتا اور اُن کو بچاتا ہے۔ وہ اُن کو شرِیروں سے چُھڑاتا اور بچا لیتا ہے۔ اِس لِئے کہ اُنہوں نے اُس میں پناہ لی ہے۔5%'لیکن صادِقوں کی نجات خُداوند کی طرف سے ہے ۔ مُصِیبت کے وقت وہ اُن کا مُحکم قلعہ ہے۔ta%&لیکن خطاکار اِکٹھے مَر مِٹیں گے۔ شرِیروں کا انجام ہلاکت ہے/%%کامِل آدمی پر نِگاہ کر اور راست باز کو دیکھ کیونکہ صُلح دوست آدمی کے لِئے اجر ہے۔5c%$لیکن جب کوئی اُدھر سے گُذرا اور دیکھا تو وہ تھا ہی نہیں بلکہ مَیں نے اُسے ڈھُونڈا پر وہ نہ مِلا۔O%#مَیں نے شرِیر کو بڑے اِقتدار میں اور اَیسا پَھیلتے دیکھا جَیسے کوئی ہرا درخت اپنی اصلی زمِین میں پَھیلتا ہے ۔%"خُداوند کی آس رکھ اور اُسی کی راہ پر چلتا رہ اور وہ تُجھے سرفراز کر کے زمِین کا وارِث بنائے گا ۔ جب شرِیر کاٹ ڈالے جائیں گے تو تُو دیکھے گا ۔3_%!خُداوند اُسے اُس کے ہاتھ میں نہیںچھوڑے گا اور جب اُس کی عدالت ہو تو اُسے مُجرِم نہ ٹھہرائے گا۔r]% شرِیر صادِق کی تاک میں رہتا ہے اور اُسے قتل کرنا چاہتا ہے۔ %اُس کے خُدا کی شرِیعت اُس کے دِل میں ہے۔ وہ اپنی روِش میں پِھسلے گا نہیں۔ %صادِق کے مُنہ سے دانائی نِکلتی ہے اور اُس کی زُبان سے اِنصاف کی باتیں۔r]%صادِق زمِین کے وارِث ہوں گے اور اُس میں ہمیشہ بسے رہیں گے۔%کیونکہ خُداوند اِنصاف کو پسند کرتا ہے اور اپنے مُقدّسوں کو ترک نہیں کرتا۔ وہ ہمیشہ کے لِئے محفُوظ ہیں ۔ پر شرِیروں کی نسل کاٹ ڈالی جائے گی۔_7%بدی کو چھوڑ دے اور نیکی کر اور ہمیشہ تک آباد رہ۔ %وہ دِن بھر رحم کرتا ہے اور قرض دیتا ہے اور اُس کی اَولاد کو برکت مِلتی ہے۔L %مَیں جوان تھا اور اب بُوڑھا ہُوں تَو بھی مَیں نے صادِق کو بیکس اور اُس کی اَولاد کو ٹُکڑے مانگتے نہیں دیکھا۔ 5%اگر وہ گِر بھی جائے تو پڑا نہ رہے گا کیونکہ خُداوند اُسے اپنے ہاتھ سے سنبھالتا ہے ۔ %اِنسان کی روِشیں خُداوند کی طرف سے قائِم ہیں اور وہ اُس کی راہ سے خُوش ہے۔B }%کیونکہ جِن کو وہ برکت دیتا ہے وہ زمِین کے وارِث ہوں گے اور جِن پر وہ لَعنت کرتا ہے وہ کاٹ ڈالے جائیں گے۔%شرِیر قرض لیتا ہے اور ادا نہیں کرتا لیکن صادِق رحم کرتا ہے اور دیتا ہےs_%لیکن شرِیر ہلاک ہوں گے۔ خُداوند کے دُشمن چراگاہوں کی سرسبزی کی مانِند ہوں گے۔ وہ فنا ہو جائیں گے۔ وہ دُھوئیں کی طرح جاتے رہیں گے ۔%وہ آفت کے وقت شرمِندہ نہ ہوں گے۔ اور کال کے دِنوں میں آسُودہ رہیں گے۔%کامِل لوگوں کے ایّام کو خُداوند جانتا ہے۔ اُن کی مِیراث ہمیشہ کے لِئے ہو گی۔%کیونکہ شرِیروں کے بازُو توڑے جائیں گے لیکن خُداوند صادِقوں کو سنبھالتا ہے۔r]%صادِق کا تھوڑا سا مال بُہت سے شرِیروں کی دَولت سے بِہتر ہے%اُن کی تلوار اُن ہی کے دِل کو چھیدے گی اور اُن کی کمانیں توڑی جائیں گی@y%شرِیروں نے تلوارنِکالی اور کمان کھینچی ہے تاکہ غرِیب اورمُحتاج کو گِرا دیں اور راست رَو کو قتل کریں۔|q% خُداوند اُس پر ہنسے گا کیونکہ وہ دیکھتا ہے کہ اُس کا دِن آتا ہے۔% شرِیر راست باز کے خِلاف بندِشیں باندھتا ہے اور اُس پر دانت پِیستا ہے۔ ~% لیکن حلِیم مُلک کے وارِث ہوں گے اور سلامتی کی فراوانی سے شادمان رہیں گے۔4}a% کیونکہ تھوڑی دیر میں شرِیر نابُود ہو جائے گا۔ تُو اُس کی جگہ کو غَور سے دیکھے گا پر وہ نہ ہو گا۔|3% کیونکہ بدکردار کاٹ ڈالے جائیں گے لیکن جِن کو خُداوند کی آس ہے مُلک کے وارِث ہوں گے {%قہر سے باز آ اور غضب کو چھوڑ دے۔ بیزار نہ ہو ۔ اِس سے بُرائی ہی نِکلتی ہے۔ z %خُداوند میں مُطمئِن رہ اور صبر سے اُس کی آس رکھ ۔ اُس آدمی کے سبب سے جو اپنی راہ میں کامیاب ہوتا اوربُرے منصُوبوں کو انجام دیتا ہے بیزار نہ ہو۔ y%وہ تیری راست بازی کونُور کی طرح اور تیرے حق کو دوپہر کی طرح رَوشن کرے گا۔x %اپنی راہ خُداوند پر چھوڑ دے اور اُس پر توکُّل کر ۔ وُہی سب کُچھ کرے گا۔zwm%خُداوند میں مسرُور رہ اور وہ تیرے دِل کی مُرادیں پُوری کرے گا۔v7%خُداوند پر توکُّل کر اور نیکی کر۔ مُلک میں آباد رہ اور اُس کی وفاداری سے پرورِش پا۔u%کیونکہ وہ گھاس کی طرح جلد کاٹ ڈالے جائیں گے اور سبزہ کی طرح مُرجھا جائیں گے۔t {%تُو بدکرداروں کے سبب سے بیزار نہ ہو اور بدی کرنے والوں پر رشک نہ کرs$ بدکردار وہاں گِرے پڑے ہیں۔ وہ گِرا دِیئے گئے ہیں اورپِھر اُٹھ نہ سکیں گے۔r$ مغرُور آدمی مُجھ پر لات نہ اُٹھانے پائے اور شرِیر کا ہاتھ مُجھے ہانک نہ دے۔ q$ تیرے پہچاننے والوں پر تیری شفقت دائِمی ہو اور راست دِلوں پر تیری صداقت۔p$ کیونکہ زِندگی کا چشمہ تیرے پاس ہے۔ تیرے نُور کی بدولت ہم رَوشنی دیکھیں گے۔:om$وہ تیرے گھر کی نِعمتوں سے خُوب آسُودہ ہوں گے ۔ تُو اُن کو اپنی خُوشنُودی کے دریا میں سے پِلائے گا ۔*nM$اَے خُدا! تیری شفقت کیا ہی بیش قِیمت ہے۔ بنی آدم تیرے بازُوؤں کے سایہ میں پناہ لیتے ہیں ۔rm]$تیری صداقت خُدا کے پہاڑوں کی مانِند ہے تیرے احکام نِہایت عمِیق ہیں۔ اَے خُداوند! تُو اِنسان اور حَیوان دونوں کو محفُوظ رکھتا ہے۔l$اَے خُداوند! آسمان میں تیری شفقت ہے۔ تیری وفاداری افلاک تک بُلند ہے۔Uk#$وہ اپنے بِستر پر بدی کے منصُوبے باندھتا ہے۔ وہ اَیسی راہ اِختیار کرتا ہے جو اچھّی نہیں۔ وہ بدی سے نفرت نہیں کرتا۔ j9$اُس کے مُنہ میں بدی اور فریب کی باتیں ہیں۔ وہ دانِش اور نیکی سے دست بردار ہو گیا ہے ۔Ri$کیونکہ وہ اپنے آپ کو اپنی نظر میں اِس خیال سے تسلّی دیتاہے کہ اُس کی بدی نہ تو فاش ہو گی نہ مکرُوہ سمجھی جائے گی۔h $شرِیر کی بدی سے میرے دِل میں خیال آتا ہے کہ خُدا کاخَوف اُس کے پیش ِنظر نہیں۔ g #تب میری زُبان سے تیری صداقت کا ذِکر ہوگا اور دِن بھر تیری تعرِیف ہو گی۔'fG#جو میرے سچّے مُعاملہ کی تائِید کرتے ہیں وہ خُوشی سے للکاریں اور شاد ہوں ۔ وہ سدا یہ کہیں خُداوند کی تمجِید ہو جِس کی خُوشنُودی اپنے بندہ کی اِقبال مندی میں ہے۔e#جو میرے نُقصان سے خُوش ہوتے ہیں وہ باہم شرمِندہ اور پریشان ہوں ۔ جو میرے مُقابلہ میں تکبُّر کرتے ہیں وہ شرمِندگی اوررُسوائی سے مُلبّس ہوں۔.dU#وہ اپنے دِل میں یہ نہ کہنے پائیں اہا! ہم تو یہی چا ہتے تھے۔ وہ یہ نہ کہیں کہ ہم اُسے نِگل گئے۔=cs#اپنی صداقت کے مُطابِق میری عدالت کر ۔ اَے خُداوند میرے خُدا! اور اُن کو مُجھ پر شادیانہ بجانے نہ دے۔%bC#اُٹھ! میرے اِنصاف کے لِئے جاگ اور میرے مُعاملہ کے لِئے اَے میرے خُدا! اَے میرے خُداوند!a7#اَے خُداوند! تُو نے خُود یہ دیکھا ہے ۔ خاموش نہ رہ ۔ اَے خُداوند! مُجھ سے دُور نہ رہ۔$`A#یہاں تک کہ اُنہوں نے خُوب مُنہ پھاڑا اور کہا اہا ہاہا! ہم نے اپنی آنکھ سے دیکھ لِیا ہے۔B_}#کیونکہ وہ سلامتی کی باتیں نہیں کرتے ۔ بلکہ مُلک کے امن پسند لوگوں کے خِلاف مکر کے منصُوبے باندھتے ہیں۔E^#جو ناحق میرے دُشمن ہیں مُجھ پر شادیانہ نہ بجائیں اور جو مُجھ سے بے سبب عداوت رکھتے ہیں چشمک زنی نہ کریں ۔,]Q#مَیں بڑے مجمع میں تیری شُکرگُذاری کرُوں گا ۔ مَیں بُہت سے لوگوں میں تیری سِتایش کرُوں گا ۔6\e#اَے خُداوند! تُو کب تک دیکھتا رہے گا؟ میری جان کو اُن کی غارت گری سے۔ میری جان کو شیروں سے چُھڑا۔}[s#ضِیافتوں کے بدتمِیز مسخروں کی طرح اُنہوں نے مُجھ پر دانت پِیسے۔Z+#پر جب مَیں لنگڑانے لگا تو وہ خُوش ہو کر اِکٹھّے ہوگئے ۔ کمِینے میرے خِلاف اِکٹھّے ہُوئے اور مُجھے معلُوم نہ تھا ۔ اُنہوں نے مُجھے پھاڑا اور باز نہ آئے۔oYW#مَیں نے تو اَیسا کِیا گویا وہ میرا دوست یا میرا بھائی تھا ۔ مَیں نے سر جُھکا کر غم کِیا جَیسے کوئی اپنی ماں کے لِئے ماتم کرتا ہو۔ X# لیکن مَیں نے تو اُن کی بِیماری میں جب وہ بِیمار تھے ٹاٹ اوڑھا اور روزے رکھ رکھ کر اپنی جان کو دُکھ دِیا اور میری دُعا میرے ہی سِینہ میں واپس آئی۔ W# وہ مُجھ سے نیکی کے بدلے بدی کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ میری جان بیکس ہو جاتی ہے۔V# جُھوٹے گواہ اُٹھتے ہیں اور جو باتیں مَیں نہیں جانتا وہ مُجھ سے پُوچھتے ہیں ۔ U# میری سب ہڈِّیاں کہیں گی اَے خُداوند! تُجھ سا کَون ہے جو غرِیب کو اُس کے ہاتھ سے جو اُس سے زورآور ہے اور مسکِین و مُحتاج کو غارت گر سے چُھڑاتا ہے؟T# لیکن میری جان خُداوند میں خُوش رہے گی اور اُس کی نجات سے شادمان ہو گی۔LS#اُس پر ناگہان تباہی آ پڑے اور جِس جال کو اُس نے بِچھایا ہے اُس میں آپ ہی پھنسے اور اُسی ہلاکت میں گِرفتار ہو۔5Rc#کیونکہ اُنہوں نے بے سبب میرے لِئے گڑھے میں جال بِچھایا اور ناحق میری جان کے لِئے گڑھا کھودا ہے۔Q5#اُن کی راہ اندھیری اور پِھسلنی ہو جائے ۔ اور خُداوند کا فرِشتہ اُن کو رگیدتا جائے۔P5#وہ اَیسے ہو جائیں جَیسے ہوا کے آگے بُھوسا اور خُداوند کا فرِشتہ اُن کو ہانکتا رہے۔XO)#جو میری جان کے خواہاں ہیں وہ شرمِندہ اور رُسوا ہوں ۔ جو میرے نُقصان کا منصُوبہ باندھتے ہیں وہ پسپا اور پریشان ہو ں۔3" خُداوند سے ڈرو اَے اُس کے مُقدّسو! کیونکہ جو اُس سے ڈرتے ہیں اُن کو کُچھ کمی نہیں ۔!=;"آزما کر دیکھو کہ خُداوند کَیسا مہربان ہے۔ مُبارک ہے وہ آدمی جو اُس پر توکُّل کرتا ہے$<A"خُداوند سے ڈرنے والوں کی چاروں طرف اُس کا فرِشتہ خَیمہ زن ہوتا ہے اور اُن کو بچاتا ہے۔#;?"اِس غرِیب نے دُہائی دی ۔ خُداوند نے اِس کی سُنی اور اِسے اِس کے سب دُکھوں سے بچا لِیا۔(:I"اُنہوں نے اُس کی طرف نظر کی اور مُنوّر ہو گئے اور اُن کے مُنہ پر کبھی شرمِندگی نہ آئے گی۔09Y"مَیں خُداوند کا طالِب ہُؤا ۔ اُس نے مُجھے جواب دِیا اور میری ساری دہشت سے مُجھے رہائی بخشی۔8"میرے ساتھ خُداوند کی بڑائی کرو ۔ ہم مِل کر اُس کے نام کی تمجِید کریں۔w7g"میری رُوح خُداوند پر فخر کرے گی۔ حلِیم یہ سُن کر خُوش ہوں گے۔6 3"مَیں ہر وقت خُداوند کو مُبارک کہُوں گا ۔ اُس کی سِتایش ہمیشہ میری زُبان پر رہے گی۔5y!اَے خُداوند! جَیسی تُجھ پر ہماری آس ہے وَیسی ہی تیری رحمت ہم پر ہو!4%!ہمارا دِل اُس میں شادمان رہے گا کیونکہ ہم نے اُس کے پاک نام پر توکُّل کِیا ہے ۔3w!ہماری جان کو خُداوند کی آس ہے۔ وُہی ہماری کُمک اور ہماری سِپر ہے۔w2g!تاکہ اُن کی جان مَوت سے بچائے اور قحط میں اُن کو جِیتا رکھّے۔!1;!دیکھو! خُداوند کی نِگاہ اُن پر ہے جو اُس سے ڈرتے ہیں۔ جو اُس کی شفقت کے اُمِیدوار ہیں 0!بچ نِکلنے کے لِئے گھوڑا بیکار ہے ۔ وہ اپنی شہہ زوری سے کِسی کو نہ بچائے گا3/_!کِسی بادشاہ کو فَوج کی کثرت نہ بچائے گی اور کِسی زبردست آدمی کو اُس کی بڑی طاقت رہائی نہ دے گی۔ .!وُہی ہے جو اُن سب کے دِلوں کو بناتا اور اُن کے سب کاموں کا خیال رکھتا ہے۔o-W!اپنی سکُونت گاہ سے وہ زمِین کے سب باشِندوں کو دیکھتا ہے۔v,e! خُداوند آسمان پر سے دیکھتا ہے ۔ سب بنی آدم پر اُس کی نِگاہ ہےG+! مُبارک ہے وہ قَوم جِس کاخُدا خُداوند ہے اور وہ اُمّت جِس کو اُس نے اپنی ہی مِیراث کے لِئے برگُزِیدہ کِیا۔* ! خُداوند کی مصلحت ابد تک قائِم رہے گی اور اُس کے دِل کے خیال نسل در نسل۔0)Y! خُداوند قَوموں کی مشوَرت کو باطِل کر دیتا ہے ۔ وہ اُمّتوں کے منصُوبوں کو ناچِیز بنا دیتا ہے۔(}! کیونکہ اُس نے فرمایا اور ہو گیا ۔ اُس نے حُکم دِیا اور واقِع ہُؤا۔~'u!ساری زمِین خُداوند سے ڈرے۔ جہان کے سب باشِندے اُس کا خَوف رکھّیں(&I!وہ سمُندر کا پانی تُودے کی مانِند جمع کرتا ہے ۔ وہ گہرے سمُندروں کو مخزنوں میں رکھتا ہے۔ %!آسمان خُداوند کے کلام سے اور اُس کا سارا لشکر اُس کے مُنہ کے دَم سے بنا ۔ $!وہ صداقت اور اِنصاف کو پسند کرتا ہے ۔ زمِین خُداوند کی شفقت سے معمُور ہے۔t#a!کیونکہ خُداوند کا کلام راست ہے اور اُس کے سب کام باوفا ہیں۔w"g!اُس کے لِئے نیا گِیت گاؤ ۔ بُلند آواز کے ساتھ اچھّی طرح بجاؤ!!سِتار کے ساتھ خُداوند کا شُکر کرو ۔ دس تار کی بربط کے ساتھ اُس کی سِتایش کرو۔  !اَے صادِقو! خُداوند میں شادمان رہو ۔ حمد کرنا راست بازوں کو زیبا ہے۔! اَے صادِقو! خُداوند میں خُوش و خُرَّم رہو اور اَے راست دِلو! خُوشی سے للکارو۔+O شرِیر پر بُہت سی مُصِیبتیں آئیں گی پر جِس کا توکُّل خُداوند پر ہے رحمت اُسے گھیرے رہے گی ۔zm تُم گھوڑے یا خچّر کی مانِند نہ بنو جِن میں سمجھ نہیں۔ جِن کو قابُو میں رکھنے کا ساز دہانہ اور لگام ہے ورنہ وہ تیرے پاس آنے کے بھی نہیں۔ 4~}}=|{{qzz&yuxIwvuWtosrqponmlkjiUhhgefeeLdccbbaa_``_^^J]\\u[[kZYXXeWpVV4U0TMSRR_QQ3PONNMLL4K}JJHII'H?G[FFIEE,DCCKBBUAa@???2>>d=<<{;;:99I8877W6625~543211L0%/r..U-,,<++L*r))?('&&%%_$$;#"" !s (x.\7GTlSW H  ,l  6دیکھو! خُدا میرا مددگار ہے۔ خُداوند میری جان کو سنبھالنے والوں میں ہے۔z m6کیونکہ بیگانے میرے خِلاف اُٹھے ہیں اور تُند خُو لوگ میری جان کے خواہاں ہُوئے ہیں ۔ اُنہوں نے خُدا کو اپنے رُوبرُو نہیں رکھّا ۔ (سِلاہ)pY6اَے خُدا!میری دُعا سُن لے۔ میرے مُنہ کی باتوں پر کان لگا۔ 6اَے خُدا! اپنے نام کے وسِیلہ سے مُجھے بچا اور اپنی قُدرت سے میرا اِنصاف کر۔wg5کاش کہ اِسرائیل کی نجات صِیُّون میں سے ہوتی! جب خُدا اپنے لوگوں کو اسِیری سے لَوٹا لائے گا تو یعقُوب خُوش اور اِسرائیل شادمان ہو گا۔iK5وہاں اُن پر بڑا خَوف چھا گیا گو خَوف کی کوئی بات نہ تھی کیونکہ خُدا نے اُن کی ہڈِّیاں جو تیرے خِلاف خَیمہ زن تھے بکھیر دِیں۔ تُونے اُن کو شرمِندہ کر دِیا ۔ اِس لِئے کہ خُدا نے اُن کو ردّ کر دِیا ہے۔N5کیا اُن سب بدکرداروں کو کُچھ عِلم نہیں جو میرے لوگوں کو اَیسے کھاتے ہیں جَیسے روٹی اور خُدا کا نام نہیں لیتے؟+5وہ سب کے سب پِھر گئے ہیں ۔ وہ باہم نِجس ہو گئے۔ کوئی نیکوکار نہیں ۔ ایک بھی نہیں۔<q5خُدا نے آسمان پر سے بنی آدم پر نِگاہ کی تاکہ دیکھے کہ کوئی دانِش مند۔ کوئی خُدا کا طالِب ہے یا نہیں۔N 5احمق نے اپنے دِل میں کہا ہے کہ کوئی خُدا نہیں۔ وہ بگڑ گئے ۔ اُنہوں نے نفرت انگیز بدی کی ہے ۔ کوئی نیکوکار نہیں۔4 مَیں ہمیشہ تیری شُکرگُذاری کرتا رہُوں گا کیونکہ تُو ہی نے یہ کِیا ہے اور مُجھے تیرے ہی نام کی آس ہو گی کیونکہ وہ تیر ے مُقدّسوں کے نزدِیک خُوب ہے۔K4لیکن مَیں تو خُدا کے گھر میں زَیتُون کے ہرے درخت کی مانِند ہُوں۔ میرا توکُّل ابدُالآباد خُدا کی شفقت پر ہے۔n~U4کہ دیکھو یہ وُہی آدمی ہے جِس نے خُدا کو اپنی پناہ گاہ نہ بنایا بلکہ اپنے مال کی فراوانی پر بھروسا کِیا اور شرارت میں پکّا ہو گیاs}_4صادِق بھی اِس بات کو دیکھ کر ڈرجائیں گے اور اُس پر ہنسیں گے |4خُدا بھی تُجھے ہمیشہ کے لِئے ہلاک کر ڈالے گا۔ وہ تُجھے پکڑ کر تیرے خَیمہ سے نِکال پھینکے گا اور زِندوں کی زمِین سے تُجھے اُکھاڑ ڈالے گا ۔(سِلاہ)f{E4اَے دغاباز زُبان! تُو مُہلِک باتوں کو پسند کرتی ہے۔z4تُو بدی کو نیکی سے زِیادہ پسند کرتا ہے اور جُھوٹ کو صداقت کی بات سے۔(سِلاہ)y4تیری زُبان محض شرارت اِیجاد کرتی ہے۔ اَے دغاباز! وہ تیز اُسترے کی مانِند ہے۔x y4اَے زبردست! تُو شرارت پر کیوں فخر کرتا ہے؟ خُدا کی شفقت دائِمی ہے۔dwA3تب تُو صداقت کی قُربانیوں اور سوختنی قُربانی اور پُوری سوختنی قُربانی سے خُوش ہوگا اور وہ تیرے مذبح پر بچھڑے چڑھائیں گے۔ v 3اپنے کرم سے صِیُّون کے ساتھ بھلائی کر۔ یروشلِیم کی فصِیل کو تعمِیر کر۔$uA3شِکستہ رُوح خُدا کی قُربانی ہے۔ اَے خُدا تُو شِکستہ اور خستہ دِل کو حقِیر نہ جانے گا ۔:tm3کیونکہ قُربانی میں تیری خُوشنُودی نہیں ورنہ مَیں دیتا ۔ سوختنی قُربانی سے تُجھے کُچھ خُوشی نہیں۔ s3اَے خُداوند! میرے ہونٹوں کو کھول دے تو میرے مُنہ سے تیری سِتایش نِکلے گیAr{3اَے خُدا! اَے میرے نجات بخش خُدا مُجھے خُون کے جُرم سے چُھڑا تو میری زُبان تیری صداقت کا گِیت گائے گی ۔q)3 تب مَیں خطاکاروں کو تیری راہیں سِکھاؤُں گا اور گُنہگار تیری طرف رجُوع کریں گے۔p3 اپنی نجات کی شادمانی مُجھے پِھر عِنایت کر اور مُستعِد رُوح سے مُجھے سنبھال۔ o 3 مُجھے اپنے حضُور سے خارِج نہ کر اور اپنی پاک رُوح کو مُجھ سے جُدا نہ کر۔n73 اَے خُدا! میرے اندر پاک دِل پَیداکر اور میرے باطِن میں از سرِنو مُستقِیم رُوح ڈال ۔m3 میرے گُناہوں کی طرف سے اپنا مُنہ پھیرلے اور میری سب بدکاری مِٹا ڈال۔"l=3مُجھے خُوشی اور خُرّمی کی خبرسُنا تاکہ وہ ہڈّیاں جو تُو نے توڑ ڈالی ہیں شادمان ہو ں ۔)kK3زُوفے سے مُجھے صاف کر تو مَیں پاک ہُوں گا۔ مُجھے دھو اور مَیں برف سے زِیادہ سفید ہُوں گا۔j+3دیکھ تُو باطِن کی سچّائی پسند کرتا ہے اور باطِن ہی میں مُجھے دانائی سِکھائے گا۔i'3دیکھ! مَیں نے بدی میں صُورت پکڑی اور مَیں گُناہ کی حالت میں ماں کے پیٹ میں پڑا ۔h 3مَیں نے فقط تیرا ہی گُناہ کِیا ہے اور وہ کام کِیا ہے جو تیری نظر میں بُرا ہے تاکہ تُو اپنی باتوں میں راست ٹھہرے اور اپنی عدالت میں بے عَیب رہے۔g3کیونکہ مَیں اپنی خطاؤں کو مانتا ہُوں اور میرا گُناہ ہمیشہ میرے سامنے ہے۔sf_3میری بدی کو مُجھ سے دھو ڈال اور میرے گُناہ سے مُجھے پاک کر۔5e e3اَے خُدا! اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھ پر رحم کر۔ اپنی رحمت کی کثرت کے مُطابِق میری خطائیں مِٹا دے۔zdm2جو شُکرگُذاری کی قُربانی گُذرانتا ہے وہ میری تمجِید کرتا ہے اور جو اپنا چال چلن درُست رکھتا ہے اُس کو مَیں خُدا کی نجات دِکھاؤُں گا۔Lc2اب اَے خُدا کو بُھولنے والو! اِسے سوچ لو۔ اَیسا نہ ہو کہ مَیں تُم کو پھاڑ ڈالُوں اور کوئی چُھڑانے والا نہ ہو۔'bG2تُو نے یہ کام کِئے اور مَیں خاموش رہا۔ تُو نے گُمان کِیا کہ مَیں بِالکُل تُجھ ہی ساہُوں لیکن مَیں تُجھے ملامت کر کے اِن کو تیری آنکھوں کے سامنے ترتِیب دُوں گا۔(aI2تُو بَیٹھا بَیٹھا اپنے بھائی کی غِیبت کرتا ہے اور اپنی ہی ماں کے بیٹے پر تُہمت لگاتا ہے۔o`W2تیرے مُنہ سے بدی نِکلتی ہے اور تیری زُبان فریب گھڑتی ہے۔x_i2تُو چور کو دیکھ کر اُس سے مِل گیا اور زانِیوں کا شرِیک رہا ہے۔^!2جبکہ تُجھے تربِیّت سے عداوت ہے اور میری باتوں کو پِیٹھ پِیچھے پھینک دیتا ہے۔V]%2لیکن خُدا شرِیر سے کہتا ہے تُجھے میرے آئِین بیان کرنے سے کیا واسطہ اور تُو میرے عہد کو اپنی زُبان پر کیوں لاتا ہے؟)\K2اور مُصِیبت کے دِن مُجھ سے فریاد کر۔ مَیں تُجھے چُھڑاؤُں گا اور تُو میری تمجِید کرے گا۔%[C2خُدا کے لِئے شُکرگُذاری کی قُربانی گُذران اور حق تعالیٰ کے لِئے اپنی مَنّتیں پُوری کر~Zu2 کیا مَیں سانڈوں کا گوشت کھاؤُں گا۔ یا بکروں کا خُون پِیؤُں گا؟Y72 اگر مَیں بُھوکا ہوتا تو تُجھ سے نہ کہتا کیونکہ دُنیا اور اُس کی معمُوری میری ہی ہے۔X2 مَیں پہاڑوں کے سب پرِندوں کو جانتا ہُوں اور مَیدان کے درِندے میرے ہی ہیں۔ W 2 کیونکہ جنگل کا ایک ایک جانور اور ہزاروں پہاڑوں کے چَوپائے میرے ہی ہیں ۔hVI2 نہ مَیں تیرے گھر سے بَیل لُوں گا نہ تیرے باڑے سے بکرےTU!2مَیں تُجھے تیری قُربانِیوں کے سبب سے ملامت نہیں کرُوں گا اور تیری سوختنی قُربانِیاں برابر میرے سامنے رہتی ہیں ۔XT)2اَے میری اُمّت سُن ۔ مَیں کلام کرُوں گا اور اَے اِسرائیل!مَیں تُجھ پر گواہی دُوں گا۔ خُدا ۔ تیرا خُدا مَیں ہی ہُوں۔S32اور آسمان اُس کی صداقت بیان کریں گے کیونکہ خُدا آپ ہی اِنصاف کرنے والا ہے ۔ (سِلاہ)2R]2کہ میرے مُقدّسوں کو میرے حضُور جمع کرو جِنہوں نے قُربانی کے ذرِیعہ سے میرے ساتھ عہد باندھا ہےzQm2اپنی اُمّت کی عدالت کرنے کے لئِے وہ آسمان و زمِین کو طلب کرے گاVP%2ہمارا خُدا آئے گا اور خاموش نہیں رہے گا۔ آگ اُس کے آگے آگے بھسم کرتی جائے گی اور اُس کی چاروں طرف بڑی آندھی چلے گی۔gOG2صِیُّون سے جو حُسن کا کمال ہے خُدا جلوہ گر ہُؤا ہے۔N 2رب خُداوند خُدا نے کلام کِیا اور مشرِق سے مغرِب تک دُنیا کو بُلایا۔0MY1آدمی جو عِزّت کی حالت میں رہتا ہے پر خِرد نہیں رکھتا جانوروں کی مانِند ہے جو فنا ہو جاتے ہیں۔L)1تَو بھی وہ اپنے باپ دادا کی گروہ سے جا مِلے گا۔ وہ رَوشنی کو ہرگِز نہ دیکھیں گے۔EK1خواہ جِیتے جی وہ اپنی جان کو مُبارک کہتا رہا ہو (اور جب تُو اپنا بھلا کرتا ہے تو لوگ تیری تعرِیف کرتے ہیں)J1کیونکہ وہ مَر کر کُچھ ساتھ نہ لے جائے گا۔ اُس کی حشمت اُس کے ساتھ نہ جائے گی۔I1جب کوئی مال دار ہو جائے۔ جب اُس کے گھر کی حشمت بڑھے تو تُو خَوف نہ کر/HW1لیکن خُدا میری جان کو پاتال کے اِختیار سے چُھڑالے گا کیونکہ وُہی مُجھے قبُول کرے گا۔ (سِلاہ)#G?1وہ گویا پاتال کا ریوڑ ٹھہرائے گئے ہیں۔ مَوت اُن کی پاسبان ہو گی۔ دِیانت دار صُبح کو اُن پر مُسلّط ہو گا اور اُن کا حُسن پاتال کا لُقمہ ہو کر بے ٹِھکانا ہوگا ۔/FW1 اُن کا یہ طرِیق اُن کی حماقت ہے۔ تَو بھی اُن کے بعد لوگ اُن کی باتوں کو پسند کرتے ہیں۔ (سِلاہ)(EI1 پر اِنسان عِزّت کی حالت میں قائِم نہیں رہتا۔ وہ جانوروں کی مانِند ہے جو فنا ہو جاتے ہیں۔uDc1 اُن کا دِلی خیال یہ ہے کہ اُن کے گھر ہمیشہ تک اور اُن کے مسکن پُشت در پُشت بنے رہیں گے ۔ وہ اپنی زمِین اپنے ہی نام سے نامزد کرتے ہیں ۔{Co1 کیونکہ وہ دیکھتا ہے کہ دانِش مند مَر جاتے ہیں۔ بیوُقُوف و حَیوان خصلت باہم ہلاک ہوتے ہیں اور اپنی دَولت اَوروں کے لِئے چھوڑ جاتے ہیں ۔ZB-1 تاکہ وہ ابد تک جِیتا رہے اور قبر کو نہ دیکھے۔{Ao1(کیونکہ اُن کی جان کا فِدیہ گِراں بہا ہے۔ وہ ابد تک ادا نہ ہو گا)0@Y1اُن میں سے کوئی کِسی طرح اپنے بھائی کا فِدیہ نہیں دے سکتا نہ خُدا کو اُس کا مُعاوضہ دے سکتاہے?y1جو اپنی دَولت پر بھروسا رکھتے اور اپنے مال کی کثرت پر فخر کرتے ہیں>31مَیں مُصِیبت کے دِنوں میں کیوں ڈرُوں جب میرا تعاقُب کرنے والی بدی مُجھے گھیرے ہو؟=1مَیں تمثِیل کی طرف کان لگاؤُں گا۔ مَیں اپنا مُعمّا سِتار پر بیان کرُوں گا۔<1میرے مُنہ سے حِکمت کی باتیں نِکلیں گی اور میرے دِل کا خیال پُر خِرد ہو گا۔U;#1کیا ادنیٰ کیا اعلیٰ۔ کیا امِیر کیا فقِیر۔o: Y1اَے سب اُمّتو! یہ سُنو۔ اَے جہان کے سب باشِندو کان لگاؤ۔ 90کیونکہ یہی خُدا ابدُالآباد ہمارا خُدا ہے۔ یہی مَوت تک ہمارا ہادی رہے گا۔;8o0 اُس کی شہر پناہ کو خُوب دیکھ لو۔ اُس کے محلّوں پر غَورکرو تاکہ تُم آنے والی نسل کو اُس کی خبر دے سکو|7q0 صِیُّون کے گِرد پِھرو اور اُس کا طواف کرو۔ اُس کے بُرجوں کوگِنو60 تیرے احکام کے سبب سے کوہِ صِیُّون شادمان ہو یہُودا ہ کی بیٹیاں خُوشی منائیں!H5 0 اَے خُدا! جَیسا تیرا نام ہے وَیسی ہی تیری سِتایش زمِین کی اِنتہا تک ہے۔ تیرا دہنا ہاتھ صداقت سے معمُور ہے۔v4e0 اَے خُدا! تیری ہَیکل کے اندر ہم نے تیری شفقت پر غَور کِیا ہے۔3{0لشکروں کے خُداوند کے شہر میں یعنی اپنے خُدا کے شہر میں جَیسا ہم نے سُنا تھا وَیسا ہی ہم نے دیکھا۔ خُدا اُسے ہمیشہ برقرار رکھّے گا ۔ (سِلاہ)h2I0تُو پُوربی ہَوا سے ترسِیس کے جہازوں کو توڑ ڈالتا ہے۔v1e0وہاں کپکپی نے اُن کو آدبایا اور اَیسے درد نے جَیسا دردِ زِہ۔R00وہ دیکھ کر دنگ ہو گئے۔وہ گھبرا کر بھاگے۔i/K0کیونکہ دیکھو! بادشاہ اِکٹھّے ہُوئے۔ وہ مِل کر گُذرے۔T.!0اُس کے محلّوں میں خُدا پناہ مانا جاتا ہے۔?-w0شِمال کی جانِب کوہِ صِیُّون جو بڑے بادشاہ کا شہر ہے وہ بُلندی میں خُوش نُما اور تمام زمِین کا فخر ہے۔%, E0ہمارے خُدا کے شہر میں ۔ اپنے کوہِ مُقدّس پر خُداوند بزُرگ اور بے حدسِتایش کے لائِق ہے ۔p+Y/ اُمّتوں کے سردار اِکٹھّے ہُوئے ہیں تاکہ ابرہام کے خُدا کی اُمّت بن جائیں کیونکہ زمِین کی سِپریں خُدا کی ہیں۔ وہ نہایت بُلند ہے۔}*s/خُدا قَوموں پر سلطنت کرتا ہے۔ خُدا اپنے مُقدّس تخت پربَیٹھا ہے۔s)_/کیونکہ خُدا ساری زمِین کا بادشاہ ہے۔ عقل سے مدح سرائی کرو۔#(?/مدح سرائی کرو ۔ خُدا کی مدح سرائی کرو۔ مدح سرائی کرو ۔ ہمارے بادشاہ کی مدح سرائی کرو ۔'#/خُدا نے بُلند آواز کے ساتھ۔ خُداوند نے نرسِنگے کی آواز کے ساتھ صعُود فرمایا ۔&3/وہ ہمارے لِئے ہماری مِیراث کو چُنے گا۔ جو اُس کے محبُوب یعقُوب کی حشمت ہے ۔ (سِلاہ)%/وہ اُمّتوں کو ہمارے سامنے زیرکرے گا اور قَومیں ہمارے قدموں تلے ہو جائیں گی۔$/کیونکہ خُداوند تعالیٰ مُہِیب ہے۔ وہ تمام رُویِ زمِین کا شہنشاہ ہے۔# /اَے سب اُمّتو! تالِیاں بجاؤ۔ خُدا کے لِئے خُوشی کی آواز سے للکارو۔" . لشکروں کا خُداوند ہمارے ساتھ ہے۔ یعقُوب کا خُدا ہماری پناہ ہے ۔(سِلاہ)`!9. خاموش ہو جاؤ اور جان لو کہ مَیں خُدا ہُوں۔ مَیں قَوموں کے درمیان سربُلند ہُوں گا ۔ مَیں ساری زمِین پر سربُلند ہُوں گا۔d A. وہ زمِین کی اِنتہا تک جنگ مَوقُوف کراتا ہے۔ وہ کمان کو توڑتا اور نیزے کے ٹُکڑے کر ڈالتا ہے ۔ وہ رتھوں کو آگ سے جلا دیتا ہے۔.آؤ! خُداوند کے کاموں کودیکھو کہ اُس نے زمِین پر کیا کیا وِیرانِیاں کی ہیں۔ .لشکروں کا خُداوند ہمارے ساتھ ہے۔ یعقُوب کا خُدا ہماری پناہ ہے ۔(سِلاہ)#.قَومیں جُھنجلائِیں ۔ سلطنتوں نے جُنبش کھائی۔ وہ بول اُٹھا ۔ زمِین پِگھل گئی۔).خُدا اُس میں ہے ۔ اُسے کبھی جُنِبش نہ ہو گی۔ خُدا صُبح سویرے اُس کی کُمک کرے گا۔3_.ایک اَیسا دریا ہے جِس کی شاخوں سے خُدا کے شہر کو یعنی حق تعالیٰ کے مُقدّس مسکن کو فرحت ہوتی ہے۔#?.خواہ اُس کا پانی شور مچائے اور مَوجزن ہو اور پہاڑ اُس کی طُغیانی سے ہِل جائیں ۔(سِلاہ)0Y.اِس لِئے ہم کوکُچھ خَوف نہیں خواہ زمِین اُلٹ جائے اور پہاڑ سمُندر کی تہہ میں ڈال دیئے جائیں۔r _.خُدا ہماری پناہ اور قُوّت ہے۔ مُصِیبت میں مُستعِد مددگار۔J -مَیں تیرے نام کی یاد کو نسل در نسل قائِم رکھُّوں گا ۔ اِس لِئے اُمّتیں ابدُالآباد تیری شُکرگُذاری کریں گی۔/W-تیرے بیٹے تیرے باپ دادا کے جانشِین ہوں گے جِن کوتُو تمام رُویِ زمِین پر سردار مُقرّرکرے گا۔-وہ اُن کو خُوشی اور خُرّمی سے لے آئیں گے۔ وہ بادشاہ کے محلّ میں داخِل ہوں گی۔-وہ بیل بُوٹے دارلِباس میں بادشاہ کے حضُور پُہنچائی جا ئے گی۔ اُس کی کُنواری سہیلیاں جو اُس کے پِیچھے پِیچھے چلتی ہیں تیرے سامنے حاضِر کی جائیں گی ۔ - بادشاہ کی بیٹی محلّ میں سر تا پا حسُن افروز ہے۔ اُس کا لِباس زربفت کا ہے۔)- اور صُور کی بیٹی ہدیہ لے کر حاضر ہو گی۔ قَوم کے دَولت مند تیری رضا جوئی کریں گے۔1- اور بادشاہ تیرے حسُن کا مُشتاق ہو گا۔ کیونکہ وہ تیرا خُداوند ہے تُو اُسے سِجدہ کر- اَے بیٹی!سُن ۔غَور کر اور کان لگا۔ اپنی قَوم اور اپنے باپ کے گھر کو بُھول جا5c- تیری مُعزّز خواتِین میں شہزادِیاں ہیں۔ ملِکہ تیرے دہنے ہاتھ اوفِیر کے سونے سے آراستہ کھڑی ہے ۔_7-تیرے ہر لِباس سے مُر اور عُود اور تج کی خُوشبُو آتی ہے۔ ہاتھی دانت کے محلّوں میں سے تاردار سازوں نے تُجھے خُوش کِیا ہے۔ y-تُو نے صداقت سے مُحبّت رکھّی اور بدکاری سے نفرت اِسی لِئے خُدا تیرے خُدا نے شادمانی کے تیل سے تُجھ کو تیرے ہمسروں سے زِیادہ مَسح کِیا ہے۔ -اَے خُدا! تیرا تخت ابدُالآباد ہے۔ تیری سلطنت کا عصا راستی کا عصا ہے۔0 Y-تیرے تِیر تیز ہیں۔ وہ بادشاہ کے دُشمنوں کے دِل میں لگے ہیں۔ اُمّتیں تیرے سامنے زیر ہوتی ہیں۔q [-اور سچّائی اورحِلم اور صداقت کی خاطِر اپنی شان و شَوکت میں اِقبال مندی سے سوار ہو اور تیرا دہنا ہاتھ تُجھے مُہیب کام دِکھائے گا۔ -اَے زبردست! تُو اپنی تلوار کو جو تیری حشمت و شَوکت ہے اپنی کمر سے حمائِل کرR-تُو بنی آدم میں سب سے حسِین ہے۔ تیرے ہونٹوں میں لطافت بھری ہے اِس لِئے خُدا نے تُجھے ہمیشہ کے لِئے مُبارک کِیا ۔ 3-میرے دِل میں ایک نفِیس مضمُون جوش مار رہا ہے ۔ مَیں وُہی مضامِین سناؤُں گا جو مَیں نے بادشاہ کے حق میں قلم بند کِئے ہیں۔ میری زُبان ماہِر کاتب کا قلم ہے۔zm,ہماری مدد کے لِئے اُٹھ۔ اور اپنی شفقت کی خاطِر ہمارا فِدیہ دے۔s_,کیونکہ ہماری جان خاک میں مِل گئی۔ ہمارا جِسم مِٹّی ہو گیا۔,تُو اپنا مُنہ کیوں چُھپاتا ہے اور ہماری مُصِیبت اور مظلُومی کو بُھولتاہے؟,اَے خُداوند! جاگ تُو کیوں سوتا ہے؟ اُٹھ! ہمیشہ کے لِئے ہم کوترک نہ کر۔<q,بلکہ ہم تو دِن بھر تیری ہی خاطِر جان سے مارے جاتے ہیں اور گویا ذبح ہونے والی بھیڑیں سمجھے جاتے ہیں ۔,تو کیا خُدا اِسے دریافت نہ کر لے گا؟ کیونکہ وہ دِلوں کے بھید جانتا ہے۔+O,اگر ہم اپنے خُدا کے نام کو بُھولے یا ہم نے کِسی اجنبی معبُود کے آگے اپنے ہاتھ پَھیلائے ہوں+,جوتُو نے ہم کو گِیدڑوں کی جگہ میں خُوب کُچلا اور مَوت کے سایہ میں ہم کو چُھپایا۔m~S,نہ ہمارے دِل برگشتہ ہُوئے نہ ہمارے قدم تیری راہ سے مُڑے}%,یہ سب کُچھ ہم پربِیتا تَو بھی ہم تُجھ کو نہیں بُھولے نہ تیرے عہد سے بے وفائی کی;|o,ملامت کرنے والے اور کُفر بکنے والے کی باتوں کے سبب سے اور مُخالِف اور اِنتِقام لینے والے کے باعِث۔{,میری رُسوائی دِن بھر میرے سامنے رہتی ہے اور میرے مُنہ پر شرمِندگی چھا گئی۔ z9,تُو ہم کو قَوموں کے درمیان ضربُ المثل اور اُمّتوں میں سر ہلانے کا باعِث ٹھہراتا ہے۔Gy, تُو ہم کو ہمارے پڑوسیوں کی ملامت کانِشانہ اور ہمارے آس پاس کے لوگوں کے تمسخُر اور مذاق کا باعِث بناتا ہے۔x%, تُو اپنے لوگوں کو مُفت بیچ ڈالتا ہے اور اُن کی قِیمت سے تیری دَولت نہیں بڑھتی۔-wS, تُو نے ہم کو ذبح ہونے والی بھیڑوں کی مانِند کردِیا اورقَوموں کے درمیان ہم کو پراگندہ کِیا۔v/, تُو ہم کومخالِف کے آگے پسپا کرتا ہے اور ہم سے عداوت رکھنے والے لُوٹ مار کرتے ہیں۔,uQ, لیکن تُو نے تو اب ہم کو ترک کر دِیا اور ہم کو رُسواکِیا اور ہمارے لشکروں کے ساتھ نہیں جاتا۔5tc,ہم دِن بھر خُدا پر فخر کرتے رہے ہیں اور ہمیشہ ہم تیرے ہی نام کا شُکریہ ادا کرتے رہیں گے۔( سِلا ہ ),sQ,لیکن تُو نے ہم کو ہمارے مُخالِفوں سے بچایا ہے اور ہم سے عداوت رکھنے والوں کو شرمِندہ کِیا۔r+,کیونکہ نہ تو مَیں اپنی کمان پر بھروسا کرُوں گا اور نہ میری تلوارمُجھے بچائے گی۔Bq},تیری بَدولت ہم اپنے مُخالِفوں کوگِرا دیں گے۔ تیرے نام سے ہم اپنے خِلاف اُٹھنے والوں کو پامال کریں گے ۔ p ,اَے خُدا! تُو میرا بادشاہ ہے۔ یعقُو ب کے حق میں نجات کاحُکم صادِر فرما۔joM,کیونکہ نہ تو یہ اپنی تلوار سے اِس مُلک پر قابِض ہُو ئے اور نہ اِن کے بازُو نے اِن کو بچایا بلکہ تیرے دہنے ہاتھ اور تیرے بازُو اور تیرے چہرے کے نُور نے اِن کو فتح بخشی کیونکہ تُو اِن سے خُوشنُود تھا۔]n3,تُو نے قَوموں کو اپنے ہاتھ سے نِکا ل دِیا اور اِن کو بسایا۔ تُو نے اُمّتوں کو تباہ کِیا اور اِن کو چاروں طرف پَھیلایا۔pm [,اَے خُدا! ہم نے اپنے کانوں سے سُنا ۔ ہمارے باپ دادا نے ہم سے بیان کِیا کہ تُو نے اُن کے دِنوں میں قدِیم زمانہ میں کیا کیا کام کِئے۔:lm+اَے میری جان! تُو کیوں گِری جاتی ہے؟ تُو اندر ہی اندر کیوں بے چَین ہے؟ خُدا سے اُمّید رکھ! کیونکہ وہ میرے چہرے کی رَونق اور میرا خُدا ہے۔ مَیں پِھر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔|kq+تب مَیں خُدا کے مذبح کے پاس جاؤُں گا۔ خُدا کے حضُور جو میری کمال خُوشی ہے۔ اَے خُدا! میرے خُدا! مَیں سِتار بجا کر تیری سِتایش کرُوں گا۔^j5+اپنے نُور اور اپنی سچّائی کو بھیج ۔ وُہی میری رہبری کریں۔ وُہی مُجھ کو تیرے کوہِ مُقدّس اور تیرے مسکنوں تک پُہنچائیں۔hiI+کیونکہ تُو ہی میری قُوّت کا خُدا ہے۔ تُو نے کیوں مُجھے ترک کر دِیا؟ مَیں دُشمن کے ظُلم کے سبب سے کیوں ماتم کرتا پِھرتا ہُوں؟Yh -+اَے خُدا میرا اِنصاف کر اور بے دِین قَوم کے مُقابلہ میں میری وکالت کر اور دغاباز اور بے اِنصاف آدمی سے مُجھے چُھڑا ۔8gi* اَے میری جان!تُو کیوں گِری جاتی ہے؟ تُو اندر ہی اندر کیوں بے چَین ہے؟ خُدا سے اُمّید رکھ کیونکہ وہ میرے چہرے کی رَونق اور میرا خُدا ہے۔ مَیں پِھر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔Jf * میرے مُخالِفوں کی ملامت گویا میری ہڈِّیوں میں تلوارہے کیونکہ وہ مُجھ سے برابر کہتے ہیں تیرا خُدا کہاں ہے ؟`e9* مَیں خُدا سے جو میری چٹان ہے کہُوں گا تُومُجھے کیوں بُھول گیا؟ مَیں دُشمن کے ظُلم کے سبب سے کیوں ماتم کرتا پِھرتا ہُوں؟ddA*تَو بھی دِن کو خُداوند اپنی شفقت دِکھائے گا اور رات کو مَیں اُس کا گِیت گاؤُں گا بلکہ اپنی حیات کے خُدا سے دُعا کرُوں گا۔=cs*تیرے آبشاروں کی آواز سے گہراؤ گہراؤ کو پُکارتا ہے۔ تیری سب مَوجیں اور لہریں مُجھ پر سے گُذر گئِیں~bu*اَے میرے خُدا! میری جان میرے اندر گِری جاتی ہے۔ اِس لِئے مَیں تُجھے یَرد ن کی سرزمِین سے اور حرمُون اور کوہِ مِصغار پر سے یاد کرتا ہُوں ۔+aO*اَے میری جان! تُو کیوں گِری جاتی ہے؟ تُو اندر ہی اندر کیوں بے چَین ہے؟ خُدا سے اُمّید رکھ کیونکہ اُس کے نجات بخش دِیدار کی خاطِر مَیں پِھر اُس کی سِتایش کرُوں گا۔(`I*اِن باتوں کو یاد کر کے میرا دِل بھر آتا ہے کہ مَیں کِس طرح بِھیڑ یعنی عِید منانے والی جماعت کے ہمراہ خُوشی اور حمد کرتا ہُؤا اُن کو خُدا کے گھر میں لے جاتا تھا۔-_S*میرے آنسُو دِن رات میری خُوراک ہیں۔ جِس حال کہ وہ مُجھ سے برابر کہتے ہیں تیرا خُدا کہاں ہے؟"^=*میری رُوح خُدا کی ۔ زِندہ خُدا کی پِیاسی ہے۔ مَیں کب جا کر خُدا کے حضُور حاضرہُوں گا؟!] =*جَیسے ہرنی پانی کے نالوں کو ترستی ہے وَیسے ہی اَے خُدا! میری رُوح تیرے لِئے ترستی ہے۔\) خُداوند اِسرا ئیل کا خُدا ازل سے ابد تک مُبارک ہو! آمیِن ثُمَّ آمیِن۔&[E) مُجھے تو تُو ہی میری راستی میں قیام بخشتا ہے اورمُجھے ہمیشہ اپنے حضُور قائِم رکھتا ہے۔Z!) اِس سے مَیں جان گیاکہ تُومُجھ سے خُوش ہے کہ میرا دُشمن مُجھ پر فتح نہیں پاتا۔ Y9) پر تُو اَے خُداوند!مُجھ پر رحم کر کے مُجھے اُٹھا کھڑا کر تاکہ مَیں اُن کو بدلہ دُوں۔6Xe) بلکہ میرے دِلی دوست نے جِس پرمُجھے بھروسا تھا اورجو میری روٹی کھاتا تھا مُجھ پر لات اُٹھائی ہے۔W#)وہ کہتے ہیں اِسے تو بُرا روگ لگ گیا ہے۔ اب جو وہ پڑا ہے تو پِھر اُٹھنے کا نہیں۔HV )مُجھ سے عداوت رکھنے والے سب مِل کر میری غِیبت کرتے ہیں۔ وہ میرے خِلاف میرے نُقصان کے منصُوبے باندھتے ہیں۔ [~}}R|{{|{ziyykxxwsv:uu tMss(rYqwpoo+nmellDkwjjiwhggAffdccabgaQ`__3^]]V\\1[ZZ-YXX(WUVUUFTT S/RQQP[OO6NMLKKJJIwHHGLFEEkDCC2BAAs@@w??>r=<&%%3$$/#"l!< >JzA9eI)i30 N \ h n 6> 6!t{@oD خُداوند حُکم دیتا ہے۔ خُوش خبری دینے والِیاں فَوج کی فَوج ہیں۔)?KD تیرے لوگ اُس میں بسنے لگے۔ اَے خُدا! تُو نے اپنے فَیض سے غرِیبوں کے لِئے اُسے تیّار کِیا۔ >D اَے خُدا تُو نے خُوب مینہ برسایا۔ تُو نے اپنی خُشک مِیراث کو تازگی بخشی۔h=IDتو زمِین کانپ اُٹھی۔ خُدا کے حضُور آسمان گِر پڑے۔ بلکہ کوہِ سِینا بھی خُدا کے حضُور ۔ اِسرائیل کے خُدا کے حضُور کانپ اُٹھا۔<#Dاَے خُدا! جب تُو اپنے لوگوں کے آگے آگے چلا ۔ جب تُو بِیابان میں سے گُذرا(سِلاہ)P;Dخُدا تنہا کو خاندان بخشتا ہے۔ وہ قَیدِیوں کو آزاد کر کے اِقبال مند کرتا ہے۔ لیکن سرکش خُشک زمِین میں رہتے ہیں۔:yDخُدا اپنے مُقدّس مکان میں یتیِموں کا باپ اور بیواؤں کا دادرس ہے۔9wDخُدا کے لِئے گاؤ ۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو ۔ صحرا کے سوار کے لِئے شاہراہ تیّار کرو۔ اُس کا نام یاہ ہے اور تُم اُس کے حضُور شادمان ہو ۔)8KDلیکن صادِق خُوشی منائیں ۔ وہ خُدا کے حضُور شادمان ہوں بلکہ وہ خُوشی سے پُھولے نہ سمائیں۔t7aDجَیسے دُھواں اُڑ جاتا ہے وَیسے ہی تُو اُن کو اُڑادے ۔ جَیسے موم آگ کے سامنے پِگھل جاتا ہے وَیسے ہی شرِیر خُدا کے حضُور فنا ہو جائیں)6 MDخُدا اُٹھے ۔ اُس کے دُشمن پراگندہ ہوں۔ اُس سے عداوت رکھنے والے اُس کے سامنے سے بھاگ جائیں5Cخُدا ہم کو برکت دے گا اور زمِین کی اِنتہا تک سب لوگ اُس کا ڈر مانیں گے۔4Cزمِین نے اپنی پَیداوار دے دی۔ خُدا یعنی ہمارا خُدا ہم کو برکت دے گا۔o3WCاَے خُدا! لوگ تیری تعرِیف کریں۔ سب لوگ تیری تعرِیف کریں۔p2YCاُمّتیں خُوش ہوں اور خُوشی سے للکاریں کیونکہ تُو راستی سے لوگوں کی عدالت کرے گا اور زمِین کی اُمّتوں پر حُکومت کرے گا ۔ ( سِلا ہ )o1WCاَے خُدا! لوگ تیری تعرِیف کریں۔ سب لوگ تیری تعرِیف کریں۔}0sCتاکہ تیری راہ زمِین پر ظاہِر ہو جائے اور تیری نجات سب قَوموں پر۔/ 7Cخُدا ہم پر رحم کرے اور ہم کو برکت بخشے اور اپنے چہرہ کو ہم پر جلوہ گر فرمائے ۔(سِلاہ)'.GBخُدا مُبارک ہو جِس نے نہ تو میری دُعا کو ردّ کِیا اور نہ اپنی شفقت کو مُجھ سے باز رکھّا ۔-Bلیکن خُدا نے یقِیناً سُن لِیا ہے ۔ اُس نے میری دُعا کی آواز پر کان لگایا ہے۔t,aBاگر مَیں بدی کو اپنے دِل میں رکھتا تو خُداوند میری نہ سُنتا+ Bمَیں نے اپنے مُنہ سے اُس کو پُکارا۔ اُس کی تمجِید میری زُبان سے ہُوئی۔8*iBاَے خُدا سے ڈرنے والو! سب آؤ۔ سُنو اور مَیں بتاؤُں گا کہ اُس نے میری جان کے لِئے کیاکیا کِیا ہے۔l)QBمَیں موٹے موٹے جانوروں کی سوختنی قُربانِیاں مینڈھوں کی خُوشبُو کے ساتھ چڑھاؤُں گا۔ مَیں بَیل اور بکرے گُذرانُوں گا ۔(سِلاہ)(Bجو مُصِیبت کے وقت میرے لبوں سے نِکلیں اور مَیں نے اپنے مُنہ سے مانیں۔<'qB مَیں سوختنی قُربانِیاں لے کر تیرے گھر میں داخِل ہُوں گا۔ اور اپنی مَنّتیں تیرے حضُور ادا کرُوں گا۔m&SB تُو نے سواروں کو ہمارے سروں پر سے گُذارا۔ ہم آگ میں سے اور پانی میں سے ہو کر گُذرے لیکن تُو ہم کو فراوانی کی جگہ میں نِکال لایا۔z%mB تُو نے ہمیں جال میں پھنسایا اور ہماری کمر پر بھاری بوجھ رکھّا۔.$UB کیونکہ اَے خُدا! تُو نے ہمیں آزما لِیا ہے۔ تُو نے ہمیں اَیسا تایا جَیسے چاندی تائی جاتی ہے ۔ # B وُہی ہماری جان کو زِندہ رکھتا ہے اور ہمارے پاؤں کو پِھسلنے نہیں دیتا۔ "Bاَے لوگو! ہمارے خُدا کو مُبارک کہو اور اُس کی تعرِیف میں آواز بُلند کرو۔P!Bوہ اپنی قُدرت سے ابد تک سلطنت کرے گا۔ اُس کی آنکھیں قَوموں کو دیکھتی رہتی ہیں۔ سرکش لوگ تکبُّر نہ کریں ۔(سِلاہ)= sBاُس نے سمُندر کو خُشک زمِین بنا دِیا۔ وہ دریا میں سے پَیدل گُذر گئے۔ وہاں ہم نے اُس میں خُوشی منائی۔Bآؤ اور خُدا کے کاموں کو دیکھو۔ بنی آدم کے ساتھ وہ اپنے سلُوک میں مُہِیب ہے ۔,QBساری زمِین تُجھے سِجدہ کرے گی اور تیرے حضُور گائے گی۔ وہ تیرے نام کے گِیت گائیں گے ۔(سِلاہ)+OBخُدا سے کہو تیرے کام کیا ہی مُہِیب ہیں! تیری بڑی قُدرت کے باعِث تیرے دُشمن عاجِزی کریں گے۔Bاُس کے نام کے جلال کا گِیت گاؤ۔ سِتایش کرتے ہُوئے اُس کی تمِجید کرو۔_ 9Bاَے ساری زمِین! خُدا کے حضُور خُوشی کا نعرہ مار۔^5A چراگاہوں میں جُھنڈ کے جُھنڈ پَھیلے ہُوئے ہیں ۔ وادِیاں اناج سے ڈھکی ہُوئی ہیں۔ وہ خُوشی کے مارے للکارتی اور گاتی ہیں۔ A وہ بِیابان کی چراگاہوں پر ٹپکتا ہے اور پہاڑِیاں خُوشی سے کمربستہ ہیں۔  A تُو سال کو اپنے لُطف کا تاج پہناتا ہے اور تیری راہوں سے رَوغن ٹپکتا ہے۔ A تُو اُس کی ریگھارِیوں کو خُوب سیراب کرتا اور اُس کی مینڈوں کو بِٹھا دیتا ہے۔ تُو اُسے بارِش سے نرم کرتا ہے اور اُس کی پَیداوار میں برکت دیتا ہے۔SA تُو زمِین پر توجُّہ کر کے اُسے سیراب کرتا ہے۔ تُو اُسے خُوب مالا مال کر دیتا ہے۔ خُدا کا دریا پانی سے بھرا ہے ۔ جب تُو زمِین کو یُوں تیّار کر لیتا ہے تو اُن کے لِئے اناج مُہیّا کر تا ہے۔EAزمِین کی اِنتِہا کے رہنے والے تیرے مُعجزوں سے ڈ ر تے ہیں ۔ تُو مطلعِ صُبح کو اور شام کو شادمانی بخشتا ہے۔$AAتُو سمُندر کے اور اُس کی مَوجوں کے شور کو اور اُمّتوں کے ہنگامہ کو مَوقُوف کر دیتا ہے۔  Aتُو قُدرت سے کمر بستہ ہو کر اپنی قُوّت سے پہاڑوں کو اِستحکام بخشتا ہے ۔,QAاَے ہمارے نجات دینے والے خُدا! تُو جو زمِین کے سب کناروں کا اور سمُندر پر دُور دُور رہنے والوں کا تکیہ ہے ! خَوفناک باتوں کے ذرِیعہ سے تُو ہمیں صداقت سے جواب د ے گا/WAمُبارک ہے وہ آدمی جِسے تُو برگُزِیدہ کرتا اور اپنے پاس آنے دیتا ہے تاکہ وہ تیری بارگاہوں میں رہے ۔ ہم تیرے گھر کی خُوبی سے یعنی تیری مُقدّس ہَیکل سے آسُودہ ہوں گے ۔ Aبد اعمال مُجھ پر غالِب آ جاتے ہیں پر ہماری خطاؤں کا کفّارہ تُو ہی دے گا۔`9Aاَے دُعا کے سُننے والے ! سب بشر تیرے پاس آئیں گے۔ 5Aاَے خُدا! صِیُّون میں تعرِیف تیری مُنتظِر ہے اور تیرے لِئے مَنّت پُوری کی جائے گی۔2 ]@ صادِق خُداوند میں شادمان ہو گا اور اُس پر توکُّل کرے گا اور جِتنے راست دِل ہیں سب فخر کریں گے۔7 g@ اور سب لوگ ڈر جائیں گے اور خُدا کے کام کا بیان کریں گے اور اُس کے طریقِ عمل کو بخُوبی سمجھ لیں گے۔ %@اور اُن ہی کی زُبان اُن کو تباہ کرے گی۔ جِتنے اُن کو دیکھیں گے سب سر ہِلائیں گے y@لیکن خُدا اُن پر تِیر چلائے گا۔ وہ ناگہان تِیر سے زخمی ہو جائیں گے_ 7@وہ شرارتوں کو کھوج کھوج کر نِکالتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں ہم نے خُوب کھوج لگایا۔ اُن میں سے ہر ایک کا باطِن اور دِل عمِیق ہے ۔B}@وہ بُرے کام کامُصمّم اِرادہ کرتے ہیں۔ وہ پھندے لگانے کی صلاح کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں ہم کوکَون دیکھے گا؟=s@تاکہ اُن کو خُفیہ مقاموں میں کامِل آدمی پر چلائیں ۔ وہ اُن کو ناگہان اُس پر چلاتے ہیں اور ڈرتے نہیں۔/@جِنہوں نے اپنی زُبان تلوار کی طرح تیز کی اور تلخ باتوں کے تِیروں کا نشانہ لِیا ہے@شرِیروں کے خُفیہ مشوَرہ سے اور بدکرداروں کے ہنگامہ سے مُجھے چُھپا لے @اَے خُدا!میری فریاد کی آواز سُن لے۔ میری جان کو دُشمن کے خَوف سے بچائے رکھ۔kO? لیکن بادشاہ خُدا میں شادمان ہو گا۔ جو اُس کی قَسم کھاتا ہے وہ فخر کرے گا کیونکہ جُھوٹ بولنے والوں کا مُنہ بند کر دِیا جائے گا۔gG? وہ تلوار کے حوالہ ہوں گے۔ وہ گیدڑوں کا لُقمہ بنیں گے  ? پر جو میری جان کی ہلاکت کے درپَے ہیں وہ زمِین کے اسفل میں چلے جا ئیں گے۔xi?میری جان کو تیری ہی دُھن ہے۔ تیرا دہنا ہاتھ مُجھے سنبھالتا ہے7?اِس لِئے کہ تُو میرا مددگار رہاہے اور مَیں تیرے پروں کے سایہ میں خُوشی مناؤُں گا ۔#~??جب مَیں بِستر پر تُجھے یاد کرُوں گا اور رات کے ایک ایک پہر میں تُجھ پر دِھیان کرُوں گا)}K?میری جان گویا گُودے اور چربی سے سیر ہو گی اور میرا مُنہ مسرُور لبوں سے تیری تعرِیف کرے گا.|U?اِسی طرح مَیں عُمر بھر تُجھے مُبارک کہُوں گا اور تیرا نام لے کر اپنے ہاتھ اُٹھایا کرُوں گا۔{}?کیونکہ تیری شفقت زِندگی سے بہتر ہے۔ میرے ہونٹ تیری تعرِیف کریں گے۔z)?اِس طرح مَیں نے مَقدِس میں تُجھ پر نِگاہ کی تاکہ تیری قُدرت اور حشمت کو دیکُھوںy )?اَے خُدا! تُو میرا خُدا ہے ۔ مَیں دِل سے تیرا طالِب ہُوں گا۔ خُشک اور پیاسی زمِین میں جہاں پانی نہیں میری جان تیری پِیاسی اور میرا جِسم تیرا مُشتاق ہے۔'xG> شفقت بھی اَے خُداوند! تیری ہی ہے کیونکہ تُو ہر شخص کو اُس کے عمل کے مُطابِق بدلہ دیتاہے۔w> خُدا نے ایک بار فرمایا۔ مَیں نے یہ دو بار سُنا کہ قُدرت خُدا ہی کی ہے۔(vI> ظُلم پر تکیہ نہ کرو۔ لُوٹ مار کرنے پر نہ پُھولو۔ اگر مال بڑھ جائے تو اُس پر دِل نہ لگاؤ۔`u9> یقِیناً ادنیٰ لوگ بے ثبات ہیں اور اعلیٰ آدمی جُھوٹے ۔ وہ ترازُو میں ہلکے نِکلیں گے۔ وہ سب کے سب بے ثباتی سے بھی ہیچ ہیں۔Ct>اَے لوگو! ہر وقت اُس پر توکُّل کرو۔ اپنے دِل کا حال اُس کے سامنے کھول دو۔ خُدا ہماری پناہ گاہ ہے ۔(سِلاہ)'sG>میری نجات اور میری شَوکت خُدا کی طرف سے ہے۔ خُدا ہی میری قُوّت کی چٹان اور میری پناہ ہے۔(rI>وُہی اکیلا میری چٹان اور میری نجات ہے۔ وُہی میرا اُونچا بُرج ہے ۔ مُجھے جُنبِش نہ ہو گی۔zqm>اَے میری جان! خُدا ہی کی آس رکھ کیونکہ اُسی سے مُجھے اُمّید ہے۔!p;>وہ اُس کو اُس کے مرتبہ سے گِرا دینے ہی کا مشوَرہ کرتے رہتے ہیں۔ وہ جُھوٹ سے خُوش ہوتے ہیں۔ وہ اپنے مُنہ سے تو برکت دیتے ہیں پر دِل میں لَعنت کرتے ہیں ۔(سِلاہ)Zo->تُم کب تک اَیسے شخص پر حملہ کرتے رہو گے جو جُھکی ہُوئی دِیوار اور ہِلتی باڑ کی مانِند ہے تاکہ سب مِل کر اُسے قتل کرو؟6ne>وُہی اکیلا میری چٹان اور میری نجات ہے۔ وُہی میرا اُونچا بُرج ہے ۔ مُجھے زِیادہ جُنبِش نہ ہو گی ۔cm A>میری جان کو خُدا ہی کی آس ہے۔ میری نجات اُسی سے ہے۔l'=یُوں مَیں ہمیشہ تیری مدح سرائی کرُوں گا تاکہ روزانہ اپنی مَنّتیں پُوری کرُوں۔.kU=وہ خُدا کے حضُور ہمیشہ قائِم رہے گا۔ تُو شفقت اور سچّائی کو اُس کی حِفاظت کے لِئے مُہیّاکر۔j=تُو بادشاہ کی عُمر دراز کرے گا۔ اُس کی عُمر بُہت سی پُشتوں کے برابر ہو گی۔]i3=کیونکہ اَے خُدا تُو نے میری مَنّتیں قبُول کی ہیں۔ تُو نے مُجھے اُن لوگوں کی سی مِیراث بخشی ہے جو تیرے نام سے ڈرتے ہیں۔!h;=مَیں ہمیشہ تیرے خَیمہ میں رہُوں گا۔ مَیں تیرے پروں کے سایہ میں پناہ لُوں گا ۔ (سِلاہ)g{=کیونکہ تُو میری پناہ رہا ہے اور دُشمن سے بچنے کے لِئے اُونچا بُرج۔Wf'=مَیں اپنی افسُردہ دِلی میں زمِین کی اِنتِہا سے تُجھے پُکارُوں گا۔ تُو مُجھے اُس چٹان پر لے چل جو مُجھ سے اُونچی ہے`e ;=اَے خُدا میری فریاد سُن ! میری دُعا پر توجُّہ کر۔d#< خُدا کی مدد سے ہم بہادری کریں گے کیونکہ وُہی ہمارے مُخالِفوں کو پامال کرے گا۔~cu< مُخالِف کے مُقابلہ میں ہماری کُمک کر کیونکہ اِنسانی مدد عبث ہے ۔)bK< اَے خُدا! کیا تُو نے ہمیں ردّ نہیں کر دِیا؟ اَے خُدا! تُو ہمارے لشکروں کے ساتھ نہیں جاتا ۔ a< مُجھے اُس مُحکم شہر میں کَون پُہنچائے گا؟ کَون مُجھے ادُو م تک لے گیا ہے؟'`G<موآ ب میری چلپچی ہے۔ ادُو م پر مَیں جُوتا پھینکُوں گا۔ اَے فِلستِین ! میرے سبب سے للکار۔!_;<جِلعاد میرا ہے مَنسّی بھی میرا ہے۔ افرائِیم میرے سر کا خود ہے۔ یہُودا ہ میرا عصا ہے۔e^C<خُدا نے اپنی قُدُّوسِیّت میں فرمایا ہے مَیں خُوشی کرُوں گا۔ مَیں سِکم کو تقسیم کرُوں گا اور سُکّات کی وادی کو بانٹُوں گا۔]<اپنے دہنے ہاتھ سے بچا اور ہمیں جواب دے۔ تاکہ تیرے محبُوب بچائے جائیں۔3\_<جو تُجھ سے ڈرتے ہیں تُو نے اُن کو ایک جھنڈا دِیا ہے۔ تاکہ وہ حق کی خاطر بُلند کِیا جائے ۔(سِلاہ)[/<تُو نے اپنے لوگوں کو سختِیاں دِکھائیں۔ تُو نے ہم کو لڑکھڑا دینے والی مَے پِلائی۔1Z[<تُو نے زمِین کو لرزا دِیا ۔ تُو نے اُسے پھاڑ ڈالاہے۔ اُس کے رخنے بند کر دے کیونکہ وہ لرزان ہے۔Q:بلکہ تُم تو دِل ہی دِل میں شرارت کرتے ہو اور زمِین پر اپنے ہاتھوں سے ظُلم پَیمائی کرتے ہو ۔)= M:اَے بزُرگو! کیا تُم در حقِیقت راست گوئی کرتے ہو؟ اَے بنی آدم! کیا تُم ٹِھیک عدالت کرتے ہو؟u<c9 اَے خُدا تُو آسمان پر سرفراز ہو ! تیرا جلال ساری زمِین پر ہو!;}9 کیونکہ تیری شفقت آسمان کے اور تیری سچّائی افلاک کے برابر بُلند ہے۔*:M9 اَے خُداوند!مَیں لوگوں میں تیرا شُکر کرُوں گا۔ مَیں اُمّتوں میں تیری مدح سرائی کرُوں گا۔%9C9اَے میری شَوکت!بیدار ہو ۔ اَے بربط اور سِتار جاگو۔ مَیں خُود صُبح سویرے جاگ اُٹھوں گا۔08Y9میرا دِل قائِم ہے ۔ اَے خُدا! میرا دِل قائِم ہے۔ مَیں گاؤُں گا بلکہ مَیں مدح سرائی کرُوں گا۔o7W9اُنہوں نے میرے پاؤں کے لِئے جال لگایا ہے۔ میری جان عاجِز آ گئی۔ اُنہوں نے میرے آگے گڑھا کھودا۔ وہ خُود اُس میں گِر پڑے ۔ (سِلاہ)t6a9اَے خُدا تُو آسمان پر سرفراز ہو! تیرا جلال ساری زمِین پر ہو!59میری جان بَبروں کے درمیان ہے۔ مَیں آتش مِزاج لوگوں میں پڑا ہُوں۔ یعنی اَیسے لوگوں میں جِن کے دانت برچِھیاں اور تِیرہیں۔ جِن کی زُبان تیز تلوار ہے۔v4e9وہ میری نجات کے لِئے آسمان سے بھیجے گا۔ جب وہ جو مُجھے نِگلنا چاہتا ہے ملامت کرتا ہو ۔ (سِلاہ) خُدا اپنی شفقت اور سچّائی کو بھیجے گا۔ 39مَیں خُدا تعالیٰ سے فریاد کرُوں گا۔ خُدا سے جو میرے لِئے سب کُچھ کرتا ہے۔2 9مُجھ پر رحم کر اَے خُدا! مُجھ پر رحم کر کیونکہ میری جان تیری پناہ لیتی ہے۔ مَیں تیرے پروں کے سایہ میں پناہ لُوں گا جب تک یہ آفتیں گُذر نہ جائیں۔18 کیونکہ تُو نے میری جان کو مَوت سے چُھڑایا۔ کیا تُو نے میرے پاؤں کو پِھسلنے سےنہیں بچایا تاکہ مَیں خُدا کے سامنے زِندوں کے نُور میں چلُوں؟+0O8 اَے خُدا! تیری مَنّتیں مُجھ پر ہیں۔ مَیں تیرے حضُور شُکرگُذاری کی قُربانیاں گُذرانوں گا۔ / 8 میرا توکُّل خُدا پر ہے ۔ مَیں ڈرنے کا نہیں۔ اِنسان میرا کیا کر سکتاہے ؟./8 میرا فخر خُدا پر اور اُس کے کلام پر ہے۔ میرا فخر خُداوند پر اور اُس کے کلام پر ہے۔7-g8 تب تو جِس دِن مَیں فریاد کرُوں گا میرے دُشمن پسپا ہوں گے۔ مُجھے یہ معلُوم ہے کہ خُدا میری طرف ہے۔X,)8تُو میری آوارگی کا حِساب رکھتا ہے۔ میرے آنسُوؤں کو اپنے مشکِیزہ میں رکھ لے۔ کیا وہ تیری کِتاب میں مندرج نہیں ہیں؟+8کیا وہ بدکاری کر کے بچ جائیں گے؟ اَے خُدا قہر میں اُمّتوں کو گِرا دے۔F*8وہ اِکٹھّے ہو کر چُھپ جاتے ہیں۔ وہ میرے نقشِ قدم کو دیکھتے بھالتے ہیں کیونکہ وہ میری جان کی گھات میں ہیں۔))K8وہ دِن بھر میری باتوں کو مروڑتے رہتے ہیں۔ اُن کے خیال سراسر یِہی ہیں کہ مُجھ سے بدی کریں۔I( 8میرا فخر خُدا پر اور اُس کے کلام پر ہے۔ میرا توکُّل خُدا پر ہے ۔ مَیں ڈرنے کا نہیں۔ بشر میرا کیا کر سکتا ہے؟i'K8جِس وقت مُجھے ڈر لگے گا مَیں تُجھ پر توکُّل کرُوں گا۔1&[8میرے دُشمن دِن بھر مُجھے نِگلنا چاہتے ہیں کیونکہ جو غرُور کر کے مُجھ سے لڑتے ہیں وہ بُہت ہیں۔5% e8اَے خُدا! مُجھ پر رحم فرما کیونکہ اِنسان مُجھے نِگلنا چاہتا ہے۔ وہ دِن بھر لڑ کر مُجھے ستاتا ہے۔ $ 7لیکن اَے خُدا! تُو اُن کو ہلاکت کے گڑھے میں اُتارے گا۔ خُونی اور دغاباز اپنی آدھی عُمر تک بھی جِیتے نہ رہیں گے پر مَیں تُجھ پر توکُّل کرُوں گا۔,#Q7اپنا بوجھ خُداوند پر ڈال دے ۔ وہ تُجھے سنبھالے گا ۔ وہ صادِق کو کبھی جُنبِش نہ کھانے دے گا۔e"C7اُس کا مُنہ مکھّن کی مانِند چِکنا تھا پر اُس کے دِل میں جنگ تھی۔ اُس کی باتیں تیل سے زِیادہ مُلائِم پر ننگی تلواریں تِھیں۔/!W7اُس شخص نے اَیسوں پر ہاتھ بڑھایا ہے جو اُس سے صُلح رکھتے تھے۔ اُس نے اپنے عہد کو توڑ دِیا ہے۔^ 57خُدا جو قدِیم سے ہے سُن لے گا اور اُن کو جواب دے گا ۔(سِلاہ) یہ وہ ہیں جِن کے لِئے اِنقلاب نہیں اور جو خُدا سے نہیں ڈرتے۔K7اُس نے اُس لڑائی سے جو میرے خِلاف تھی میری جان کوسلامت چُھڑا لِیا۔ کیونکہ مُجھ سے جھگڑا کرنے والے بُہت تھے۔,Q7صُبح و شام اور دوپہر کو مَیں فریاد کرُوں گا اور کراہتا رہُوں گا اور وہ میری آواز سُن لے گا۔r]7پر مَیں تو خُدا کو پُکارُوں گااور خُداوند مُجھے بچالے گا۔O7اُن کو مَوت اچانک آ دبائے۔ وہ جِیتے جی پاتال میں اُتر جائیں کیونکہ شرارت اُن کے مسکنوں میں اور اُن کے اندر ہے۔#7ہماری باہمی گُفتگُو شِیرین تھی اور ہجُوم کے ساتھ خُدا کے گھر میں پِھرتے تھے ۔~u7 بلکہ وہ تو تُو ہی تھا جو میرا ہمسر۔ میرا رفِیق اور دِلی دوست تھا۔5c7 جِس نے مُجھے ملامت کی وہ دُشمن نہ تھا ورنہ مَیں اُس کو برداشت کر لیتا اور جِس نے میرے خِلاف تکبُّر کِیا وہ مُجھ سے عداوت رکھنے والا نہ تھا نہیں تو مَیں اُس سے چُھپ جاتا37 شرارت اُس کے بِیچ میں بسی ہُوئی ہے۔ سِتم اور فریب اُس کے کُوچوں سے دُور نہیں ہوتے۔ 7 دِن رات وہ اُس کی فصِیل پر گشت لگاتے ہیں۔ بدی اور فساد اُس کے اندر ہیں۔G7 اَے خُداوند! اُن کو ہلاک کر اور اُن کی زُبان میں تفرقہ ڈال کیونکہ مَیں نے شہر میں ظُلم اور جھگڑا دیکھا ہے۔w7مَیں آندھی کے جھوکے اور طُوفان سے کِسی پناہ کی جگہ میں بھاگ جاتا۔yk7پِھر تو مَیں دُور نِکل جاتا اور بیابان میں بسیرا کرتا ۔(سِلاہ)/7اور مَیں نے کہا کاش کہ کبُوتر کی طرح میرے پَر ہوتے تو مَیں اُڑ جاتا اور آرام پاتا!q[7خَوف اور کپکپی مُجھ پر طاری ہے۔ ہَیبت نے مُجھے دبا لِیاہےxi7میرا دِل مُجھ میں بیتاب ہے اور مَوت کا ہول مُجھ پر چھا گیا ہے۔?w7دُشمن کے آوازہ سے اور شرِیر کے ظُلم کے باعِث کیونکہ وہ مُجھ پر بدی لادتے اور قہر میں مُجھے ستاتے ہیں۔!7میری طرف مُتوجِّہ ہو اور مُجھے جواب دے۔ مَیں غم سے بے قرار ہو کر کراہتا ہُوں۔w i7اَے خُدا! میری دُعا پر کان لگا اور میری مِنّت سے مُنہ نہ پھیر۔3 _6کیونکہ اُس نے مُجھے سب مُصِیبتوں سے چُھڑایا ہے اور میری آنکھ نے میرے دُشمنوں کو دیکھ لِیا ہے ۔T !6مَیں تیرے حضُور رضا کی قُربانی چڑھاؤُں گا۔ اَے خُداوند! مَیں تیرے نام کی شُکرگُذاری کرُوں گاکیونکہ وہ خُوب ہے۔! ;6وہ بُرائی کو میرے دُشمنوں ہی پر لَوٹا دے گا۔ تُو اپنی سچّائی کی رُو سے اُن کو فنا کر۔ <~G}}|{Fz5yxxwYvvuptssrq[pp:ownmmlkjjihxggffe|dccb8aa``_+^k]]*\\J[}[ZjYY XWWQVUU*TSSZRQQFPOONsMLL{KK1JlII HGGFPE6DzCC/B0@@?>>=<++$**)~((I''U&&'%$#"" DkPX zG2To>D ( z A5 zxziMمَیں گُذشتہ ایاّ م پر یعنی قدِیم زمانہ کے برسوں پر سوچتا رہا۔ yMتُو میری آنکھیں کُھلی رکھتا ہے۔ مَیں اَیسا بیتاب ہُوں کہ بول نہیں سکتا۔#Iیقِیناً تُو اُن کو پِھسلنی جگہوں میں رکھتا ہے اور ہلاکت کی طرف دھکیل دیتا ہے۔~=uIجب تک کہ مَیں نے خُدا کے مَقدِس میں جا کر اُن کے انجام کو نہ سوچا۔< Iجب مَیں سوچنے لگا کہ اِسے کَیسے سمجھُوں تو یہ میری نظر میں دُشوار تھا۔ ; Iاگر مَیں کہتا کہ یُوں کہُوں گا تو تیرے فرزندوں کی نسل سے بے وفائی کرتا ۔: Iکیونکہ مُجھ پر دِن بھر آفت رہتی ہے۔ اور مَیں ہر صُبح تنبِیہ پاتا ہُوں۔}9sI یقِیناً مَیں نے عبث اپنے دِل کو صاف اور اپنے ہاتھوں کو پاک کِیا۔8yI اِن شرِیروں کو دیکھو! یہ سدا چَین سے رہتے ہُوئے دَولت بڑھاتے ہیں ۔7}I وہ کہتے ہیں خُدا کو کَیسے معلُوم ہے؟ کیا حق تعالیٰ کو کُچھ عِلم ہے؟6I اِس لِئے اُس کے لوگ اِس طرف رُجُوع ہوتے ہیں اور جی بھر کر پِیتے ہیں۔5}I اُن کے مُنہ آسمان پر ہیں اور اُن کی زُبانیں زمِین کی سَیر کرتی ہیں۔4Iوہ ٹھٹھّا مارتے اور شرارت سے ظُلم کی باتیں کرتے ہیں۔ وہ بڑا بول بولتے ہیں۔3)Iاُن کی آنکھیں چربی سے اُبھری ہُوئی ہیں۔ اُن کے دِل کے خیالات حد سے بڑھ گئے ہیں ۔|2qIاِس لِئے غرُور اُن کے گلے کا ہار ہے۔ گویا وہ ظُلم سے مُلبّس ہیں۔ 19Iوہ اَور آدمِیوں کی طرح مُصِیبت میں نہیں پڑتے نہ اَور لوگوں کی طرح اُن پر آفت آتی ہے۔ 0 Iاِس لِئے کہ اُن کی مَوت میں جان کنی نہیں بلکہ اُن کی قُو ّت بنی رہتی ہے۔/Iکیونکہ جب مَیں شرِیروں کی اِقبال مندی دیکھتا تو مغرُوروں پر حسد کرتا تھا۔ . Iلیکن میرے پاؤں تو پِھسلنے کو تھے۔ میرے قدم قریباً لغزِش کھا چُکے تھے۔c- AIبیشک خُدا اِسرائیل پریعنی پاک دِلوں پر مہربان ہے۔T,!Hداؤُد بِن یسّی کی دُعائیں تمام ہُوئِیں۔=+sHاُس کا جلِیل نام ہمیشہ کے لِئے مُبارک ہو اور ساری زمِین اُس کے جلال سے معمُور ہو۔ آمِین ثُمَّ آمِین! *Hخُداوند خُدا اِسرائیل کا خُدا مُبارک ہو۔ وُہی عجِیب و غرِیب کام کرتا ہے۔)}Hاُس کا نام ہمیشہ قائِم رہے گا۔ جب تک سُورج ہے اُس کا نام رہے گا۔ اور لوگ اُس کے وسِیلہ سے برکت پائیں گے ۔ سب قَومیں اُسے خُوش نصِیب کہیں گی۔(+Hزمِین میں پہاڑوں کی چوٹِیوں پر اناج کی اِفراط ہوگی۔ اُن کا پَھل لُبنان کے درختوں کی طرح جُھومے گا اور شہر والے زمِین کی گھاس کی مانِند ہرے بھرے ہوں گے۔_'7Hوہ جِیتے رہیں گے اور سبا کا سونا اُس کو دِیا جائے گا ۔ لوگ برابر اُس کے حق میں دُعا کریں گے۔ وہ دِن بھر اُسے دُعا دیں گے۔?&wHوہ فِدیہ دے کر اُن کی جان کو ظُلم اور جبر سے چُھڑائے گا اور اُن کا خُون اُس کی نظر میں بیش قِیمت ہو گا۔%H وہ غرِیب اور مُحتاج پر ترس کھائے گا۔ اور مُحتاجوں کی جان کو بچائے گا۔$$AH کیونکہ وہ مُحتاج کو جب وہ فریاد کرے۔ اور غرِیب کو جِس کا کوئی مددگار نہیں چُھڑائے گا ۔#%H بلکہ سب بادشاہ اُس کے سامنے سرنِگُوں ہوں گے ۔ کُل قَومیں اُس کی مُطِیع ہوں گی۔,"QH ترسےِس کے اور جزِیروں کے بادشاہ نذریں گُذرانیں گے ۔ سبا ا ور سیبا کے بادشاہ ہدئے لائیں گے۔ ! H بیابان کے رہنے والے اُس کے آگے جُھکیں گے اور اُس کے دُشمن خاک چاٹیں گے۔ %Hاُس کی سلطنت سمُندر سے سمُندر تک اور دریای ِ فرات سے زمِین کی اِنتہا تک ہو گی ۔Hاُس کے ایاّم میں صادِق برومند ہوں گے اور جب تک چاند قائِم ہے خُوب امن رہے گا۔*MHوہ کٹی ہُوئی گھاس پر مینہ کی مانِند اور زمِین کو سیراب کرنے والی بارِش کی طرح نازِل ہوگا۔Hجب تک سُورج اور چاند قائِم ہیں۔ لوگ نسل در نسل تُجھ سے ڈرتے رہیں گے۔PHوہ اِن لوگوں کے غرِیبوں کی عدالت کرے گا۔ وہ مُحتاجوں کی اَولاد کو بچائے گا اور ظالِم کوٹُکڑے ٹُکڑے کر ڈالے گا۔1Hاِن لوگوں کے لِئے پہاڑوں سے سلامتی کے اور پہاڑِیوں سے صداقت کے پَھل پَیدا ہوں گے۔Hوہ صداقت سے تیرے لوگوں کی اور اِنصاف سے تیرے غرِیبوں کی عدالت کرے گا۔ yHاَے خُدا!بادشاہ کو اپنے احکام اور شاہزادہ کو اپنی صداقت عطا فرما۔Gجب مَیں تیری مدح سرائی کرُوں گا تو میرے ہونٹ نہایت شادمان ہوں گے اور میری جان بھی جِس کا تُو نے فِدیہ دِیا ہے اور میری زُبان دِن بھر تیری صداقت کا ذِکر کرے گی کیونکہ میرا نُقصان چاہنے والے شرمِندہ اور پشیمان ہُوئے ہیں۔{oGاَے میرے خُدا! مَیں بربط پر تیری ہاں تیری سچّائی کی حمد کرُوں گا۔ اَے اِسرائیل کے قُدُّوس ! مَیں سِتار کے ساتھ تیری مدح سرائی کرُوں گا۔a;Gتُو میری عظمت کو بڑھااور پِھر کر مُجھے تسلّی دے۔c?Gتُو جِس نے ہم کو بُہت اور سخت تکلِیفیں دِکھائی ہیں پِھر ہم کو زِندہ کرے گا اور زمِین کے اسفل سے ہمیں پِھر اُوپر لے آئے گا۔8iGاَے خُدا! تیری صداقت بھی بُہت بُلند ہے۔ اَے خُدا! تیری مانِند کَون ہے جِس نے بڑے بڑے کام کِئے ہیں؟%Gاَے خُدا! جب مَیں بُڈّھا اور سر سفید ہو جاؤُں تومُجھے ترک نہ کرنا جب تک کہ مَیں تیری قُدرت آیندہ پُشت پر اور تیرا زور ہر آنے والے پر ظاہِر نہ کر دُوں۔-SGاَے خُدا! تُو مُجھے بچپن سے سِکھاتا آیا ہے اور مَیں اب تک تیرے عجائب کا بیان کرتا رہا ہُوں ۔9kGمَیں خُداوند خُدا کی قُدرت کے کاموں کا اِظہار کرُوں گا۔ مَیں صِرف تیری ہی صداقت کا ذِکر کرُوں گا۔>uGمیرا مُنہ تیری صداقت کا اور تیری نجات کا بیان دِن بھر کرے گا۔ کیونکہ مُجھے اُن کا شُمار معلُوم نہیں۔1Gلیکن مَیں ہمیشہ اُمّید رکھُّوں گا اور تیری تعرِیف اَور بھی زِیادہ کِیا کرُوں گا۔B}G میری جان کے مُخالِف شرمِندہ اور فنا ہو جائیں۔ میرا نُقصان چاہنے والے ملامت اور رُسوائی سے مُلبّس ہوں۔ }G اَے خُدا مُجھ سے دُورنہ رہ! اَے میرے خُدا! میری مدد کے لِئے جلدی کر۔A {G اور کہتے ہیں کہ خُدا نے اُسے چھوڑ دِیا ہے۔ اُس کا پِیچھا کرو اور پکڑ لو کیونکہ چُھڑانے والا کوئی نہیں۔F G کیونکہ میرے دُشمن میرے بارے میں باتیں کرتے ہیں اور جو میری جان کی گھات میں ہیں وہ آپس میں مشوَرہ کرتے ہیں} sG بڑھاپے کے وقت مُجھے ترک نہ کر۔ میری ضعِیفی میں مُجھے چھوڑ نہ دے۔{ oGمیرا مُنہ تیری سِتایش سے اور تیری تعظِیم سے دِن بھر پُر رہے گا۔  Gمَیں بُہتوں کے لِئے حیرت کا باعِث ہُوں لیکن تُو میری مُحکم پناہ گاہ ہے۔hIGتُو پَیدایش ہی سے مُجھے سنبھالتا آیا ہے۔ تُو میری ماں کے بطن ہی سے میرا شفِیق رہا ہے۔ سو مَیں سدا تیری سِتایش کرتا رہُوں گا۔7Gکیونکہ اَے خُداوند خُدا! تُو ہی میری اُمّید ہے۔ لڑکپن سے میرا توکُّل تُجھ ہی پر ہے۔)Gاَے میرے خُدا! مُجھے شرِیر کے ہاتھ سے ۔ ناراست اور بے درد آدمی کے ہاتھ سے چُھڑا۔{oGتُو میرے لِئے سکُونت کی چٹان ہو جہاں مَیں برابر جا سکُوں۔ تُو نے میرے بچانے کا حُکم دے دیا ہے کیونکہ میری چٹان اور میرا قلعہ تُو ہی ہے۔Gاپنی صداقت میں مُجھے رہائی دے اور چُھڑا۔ میری طرف کان لگا اور مُجھے بچا لے۔{ qGاَے خُداوند تُو ہی میری پناہ ہے۔ مُجھے کبھی شرمِندہ نہ ہونے دے۔]3Fپر مَیں غرِیب اور مُحتاج ہُوں۔ اَے خُدا میرے پاس جلد آ۔ میرا مددگار اور چُھڑانے والا تُو ہی ہے۔ اَے خُداوند دیر نہ کر!1[Fتیرے سب طالِب تُجھ میں خُوش و خُرّم ہوں۔ تیری نجات کے عاشِق ہمیشہ کہا کریں خُدا کی تمجِید ہو۔fEFاہا ہاہا کرنے والے اپنی رُسوائی کی وجہ سے پسپا ہوں۔W~'Fجو میری جان کو ہلاک کرنے کے درپَے ہیں وہ سب شرمِندہ اور خجِل ہوں۔ جو میرے نُقصان سے خُوش ہیں وہ پسپا اور رُسوا ہوں۔} Fاَے خُدا! مُجھے چُھڑانے کے لِئے۔ اَے خُداوند! میری مدد کے لِئے جلدی کر۔3|_E$اُس کے بندوں کی نسل بھی اُس کی مالِک ہو گی اور اُس کے نام سے مُحبّت رکھنے والے اُس میں بسیں گے ۔N{E#کیونکہ خُدا صِیُّون کو بچائے گا اور یہُوداہ کے شہروں کو بنا ئے گا اور وہ وہاں بسیں گے اور اُس کے وارِث ہوں گے۔z-E"آسمان اور زمِین اُس کی تعرِیف کریں اور سمُندر اور جو کُچھ اُن میں چلتا پِھرتا ہےyE!کیونکہ خُداوند مُحتاجوں کی سُنتا ہے اور اپنے قَیدِیوں کو حقِیر نہیں جانتا۔x#E حلِیم اِسے دیکھ کر خُوش ہُوئے ہیں۔ اَے خُدا کے طالِبو! تُمہارے دِل زِندہ رہیںw1Eیہ خُداوند کو بَیل سے زِیادہ پسند ہو گا بلکہ سِینگ اور کُھر والے بچھڑے سے زِیادہ۔1v[Eمَیں گِیت گا کر خُدا کے نام کی تعرِیف کرُوں گا اور شُکرگُذاری کے ساتھ اُس کی تمجِید کرُوں گا۔uEلیکن مَیں تو غرِیب اور غمگِین ہُوں۔ اَے خُدا! تیری نجات مُجھے سر بُلند کرے۔tEاُن کے نام کِتابِ حیات سے مِٹا دِئیے جائیں اور صادِقوں کے ساتھ مندرج نہ ہوں۔yskEاُن کے گُناہ پر گُناہ بڑھا اور وہ تیری صداقت میں داخِل نہ ہوں۔Ir Eکیونکہ وہ اُس کو جِسے تُو نے مارا ہے ستاتے ہیں۔ اور جِن کو تُو نے زخمی کِیا ہے اُن کے دُکھ کا چرچا کرتے ہیں۔iqKEاُن کا مسکن اُجڑ جائے۔ اُن کے خَیموں میں کوئی نہ بسے۔qp[Eاپنا غضب اُن پر اُنڈیل دے اور تیرا شدِید قہر اُن پر آ پڑے۔%oCEاُن کی آنکھیں تارِیک ہو جائیں تاکہ وہ دیکھ نہ سکیں اور اُن کی کمریں ہمیشہ کانپتی رہیں۔n!Eاُن کا دسترخوان اُن کے لِئے پھندا ہو جائے اور جب وہ امن سے ہوں تو جال بن جائے۔>k=<;;B:::988j77S66%5443P211R00//.--,+_*))`((N''&d%%E$$4#b""M!!0 C]s5txQO3 ] ; 5 oFOd;Vمَیں اپنی مُصِیبت کے دِن تُجھ سے دُعا کرُوں گا۔ کیونکہ تُو مُجھے جواب دے گا۔ :Vاَے خُداوند! میری دُعا پر کان لگا۔ اور میری مِنّت کی آواز پر توجُّہ فرما۔:9mVاِس لِئے کہ تُو یا رب!نیک اور مُعاف کرنے کو تیّارہے اور اپنے سب دُعا کرنے والوں پر شفقت میں غنی ہے۔8)Vیا رب! اپنے بندہ کی جان کو شاد کردے کیونکہ مَیں اپنی جان تیری طرف اُٹھاتا ہُوں ۔7wVیا رب! مُجھ پر رحم کر کیونکہ مَیں دِن بھر تُجھ سے فریاد کرتا ہُوں۔M6Vمیری جان کی حِفاظت کر کیونکہ مَیں دِین دار ہُو ں ۔ اَے میرے خُدا! اپنے بندہ کو جِس کا توکُّل تُجھ پرہے بچا لے۔ 5 ;Vاَے خُداوند! اپنا کان جُھکا اور مُجھے جواب دے۔ کیونکہ مَیں مِسکِین اور مُحتاج ہُوں۔4U صداقت اُس کے آگے آگے چلے گی اور اُس کے نقشِ قدم کو ہماری راہ بنائے گی۔3/U جو کُچھ اچھّا ہے وُہی خُداوند عطا فرمائے گا اور ہماری زمِین اپنی پَیداوار دے گی۔q2[U راستی زمِین سے نِکلتی ہے اور صداقت آسمان پر سے جھانکتی ہے1-U شفقت اور راستی باہم مِل گئی ہیں۔ صداقت اور سلامتی نے ایک دُوسرے کا بوسہ لِیا ہے۔0)U یقِیناً اُس کی نجات اُس سے ڈرنے والوں کے قرِیب ہے تاکہ جلال ہمارے مُلک میں بسے۔/!Uمَیں سنُوں گا کہ خُداوند خُدا کیا فرماتا ہے کیونکہ وہ اپنے لوگوں اور اپنے مُقدّسوں سے سلامتی کی باتیں کرے گا۔ پر وہ پِھر حماقت کی طرف رجُوع نہ کریں۔z.mUاَے خُداوند! تُو اپنی شفقت ہم کو دِکھا اور اپنی نجات ہم کو بخش۔-Uکیا تُو ہم کو پِھر زِندہ نہ کرے گا تاکہ تیرے لوگ تُجھ میں شادمان ہوں؟,%Uکیا تُو سدا ہم سے ناراض رہے گا؟ کیا تُو اپنے قہر کو پُشت در پُشت جاری رکھّے گا؟+Uاَے ہمارے نجات دینے والے خُدا! ہم کو بحال کر۔ اپنا غضب ہم سے دُور کر۔*Uتُو نے اپنا غضب بِالکل اُٹھا لِیا۔ تُو اپنے قہر شدِید سے باز آیا ہے۔*)MUتُو نے اپنے لوگوں کی بدکاری مُعاف کر دی ہے۔ تُو نے اُن کے سب گُناہ ڈھانک دِئے ہیں ۔ (سِلاہ)( 3Uاَے خُداوند! تُو اپنے مُلک پر مہربان رہا ہے۔ تُو یعقُوب کو اسِیری سے واپس لایا ہے۔'yT اَے لشکروں کے خُداوند! مُبارک ہے وہ آدمی جِس کا توکُّل تُجھ پر ہے۔R&T کیونکہ خُداوند خُدا آفتاب اور سِپر ہے۔ خُداوند فضل اور جلال بخشے گا۔ وہ راست رَو سے کوئی نِعمت باز نہ رکھّے گا۔%wT کیونکہ تیری بارگاہوں میں ایک دِن ہزار سے بِہتر ہے۔ مَیں اپنے خُدا کے گھر کا دربان ہونا شرارت کے خَیموں میں بسنے سے زِیادہ پسند کرُوں گا۔$wT اَے خُدا! اَے ہماری سِپر! دیکھ اور اپنے ممسُوح کے چِہرہ پر نظر کر۔#%Tاَے خُداوند لشکروں کے خُدا! میری دُعا سُن۔ اَے یعقُوب کے خُدا! کان لگا۔ (سِلاہ)"7Tوہ طاقت پر طاقت پاتے ہیں۔ اُن میں سے ہر ایک صِیُّون میں خُدا کے حضُور حاضِرہوتا ہے۔I! Tوہ وادیِ بُکا سے گُذر کر اُسے چشموں کی جگہ بنا لیتے ہیں۔ بلکہ پہلی بارِش اُسے برکتوں سے معمُور کر دیتی ہے ۔ 5Tمُبارک ہے وہ آدمی جِس کی قُوّت تُجھ سے ہے۔ جِس کے دِل میں صِیُّو ن کی شاہراہیں ہیں۔Tمُبارک ہیں وہ جو تیرے گھر میں رہتے ہیں۔ وہ سدا تیری تعرِیف کریں گے ۔(سِلاہ)6eTاَے لشکروں کے خُداوند! اَے میرے بادشاہ اور میر ے خُدا! تیرے مذبحوں کے پاس گورَیّا نے اپنا آشیانہ اور ابابِیل نے اپنے لِئے گھونسلا بنا لِیا جہاں وہ اپنے بچّوں کو رکھّے۔iKTمیری جان خُداوند کی بارگاہوں کی مُشتاق ہے بلکہ گُدازہو چلی۔ میرا دِل اور میرا جِسم زِندہ خُدا کے لِئے خُوشی سے للکارتے ہیں۔b ?Tاَے لشکروں کے خُداوند! تیرے مسکن کیا ہی دِلکش ہیں!Sتاکہ وہ جان لیں کہ تُو ہی جِس کا نام یہووا ہ ہے تمام زمِین پر بُلند و بالا ہے۔Sوہ ہمیشہ شرمِندہ اور پریشان رہیں۔ بلکہ وہ رُسوا ہو کر ہلاک ہو جائیں۔Sاَے خُداوند! اُن کے چِہروں پر رُسوائی طاری کر تاکہ وہ تیرے نام کے طالِب ہوں۔5Sتُو اِسی طرح اپنی آندھی سے اُن کا پِیچھا کر اور اپنے طُوفان سے اُن کو پریشان کر دے۔5Sاُس آگ کی طرح جو جنگل کو جلا دیتی ہے۔ اُس شُعلہ کی طرح جو پہاڑوں میں آگ لگا دیتا ہے۔)S اَے میرے خُدا! اُن کو بگُولے کی گرد کی مانِند بناد ے اور جَیسے ہوا کے آگے ڈنٹھل۔jMS جِنہوں نے کہا ہے آؤ ہم خُدا کی بستِیوں پر قبضہ کر لیں۔>uS اُن کے سرداروں کو عوریب اور زئیب کی مانِند بلکہ اُن کے شاہزادوں کو زِبح اور ضِلمُنع کی مانِند بنا دےpYS جو عَین دور میں ہلاک ہُوئے۔ وہ گویا زمِین کی کھاد ہو گئے۔5cS تُو اُن سے اَیسا کر جَیسا مِدیان سے اور جَیسا وادیِ قِیسُو ن میں سِیسرا اور یابِین سے کِیا تھا۔ Sاسُور بھی اِن سے مِلا ہُؤا ہے۔ اُنہوں نے بنی لُوط کی کُمک کی ہے ۔(سِلاہ)taSجبل اور عمُّون اور عمالِیق ۔ فلِستِین اور صُور کے باشِندے۔lQSیعنی ادُو م کے اہلِ خَیمہ اوراسمٰعیلی موآب اور ہاجری ۔7Sکیونکہ اُنہوں نے ایکا کر کے آپس میں مشوَرہ کِیا ہے ۔ وہ تیرے خِلاف عہد باندھتے ہیں۔> uSاُنہوں نے کہا آؤ ہم اِن کو کاٹ ڈالیں کہ اِن کی قَوم ہی نہ رہے اور اِسرائیل کے نام کا پِھر ذِکر نہ ہو۔X )Sکیونکہ وہ تیرے لوگوں کے خِلاف مکّاری سے منصُوبہ باندھتے ہیں اور اُن کے خِلاف جو تیری پناہ میں ہیں مشوَرہ کرتے ہیں۔( ISکیونکہ دیکھ تیرے دُشمن اُودھم مچاتے ہیں اور تُجھ سے عداوت رکھنے والوں نے سر اُٹھایا ہے۔  Sاَے خُدا! خاموش نہ رہ۔ اَے خُدا چُپ چاپ نہ ہو اور خاموشی اِختیار نہ کر! Rاَے خُدا! اُٹھ ۔ زمِین کی عدالت کر۔ کیونکہ تُو ہی سب قَوموں کا مالِک ہو گا۔Rتَو بھی تُم آدمِیوں کی طرح مَرو گے اور اُمرا میں سے کِسی کی طرح گِر جاؤ گے۔}sRمَیں نے کہا تھا کہ تُم اِلہٰ ہو اور تُم سب حق تعالیٰ کے فرزند ہو۔NRوہ نہ تو کُچھ جانتے ہیں نہ سمجھتے ہیں۔ وہ اندھیرے میں اِدھر اُدھر چلتے ہیں۔ زمِین کی سب بُنیادیں ہِل گئی ہیں۔ykRغرِیب اور مُحتاج کو بچاؤ۔ شرِیروں کے ہاتھ سے اُن کو چُھڑاؤ۔Rغرِیب اور یتِیم کا اِنصاف کرو۔ غم زدہ اور مُفلِس کے ساتھ اِنصاف سے پیش آؤ۔Rتُم کب تک بے اِنصافی سے عدالت کرو گے اور شرِیروں کی طرف داری کرو گے؟(سِلاہ) Rخُدا کی جماعت میں خُدا مَوجُود ہے۔ وہ اِلہٰوں کے درمیان عدالت کرتا ہے۔7Qوہ اِن کو اچھّے سے اچھّا گیہُوں کھِلاتا اور مَیں تُجھے چٹان میں کے شہد سے سیر کرتا۔!;Qخُداوند سے عداوت رکھنے والے اُس کے تابِع ہو جاتے اور اِن کا زمانہ ہمیشہ تک بنا رہتا۔5Qمَیں جلد اُن کے دُشمنوں کو مغلُوب کر دیتا اور اُن کے مُخالِفوں پر اپنا ہاتھ چلاتا۔t~aQ کاش کہ میرے لوگ میری سُنتے اور اِسرائیل میری راہوں پر چلتا!}'Q پس مَیں نے اُن کو اُن کے دِل کی ہٹ پر چھوڑ دِیا تاکہ وہ اپنے ہی مشوَروں پر چلیں۔| Q پر میرے لوگوں نے میری بات نہ سُنی اور اِسرائیل مُجھ سے رضامند نہ ہُؤاV{%Q خُداوند تیرا خُدا مَیں ہُوں جو تُجھے مُلکِ مِصر سے نِکال لایا۔ تُو اپنا مُنہ خُوب کھول اور مَیں اُسے بھر دُوں گا۔z#Q تیرے درمیان کوئی غَیر معبُود نہ ہو اور تُو کِسی غَیر معبُود کو سِجدہ نہ کرنا۔y7Qاَے میرے لوگو!سُنو ۔مَیں تم کو آگاہ کرتا ہُوں۔ اَے اِسرائیل ! کاش کہ تُو میری سُنتا!xQتُو نے مُصِیبت میں پُکارا اور مَیں نے تُجھے چُھڑایا۔ مَیں نے رَعد کے پردہ میں سے تُجھے جواب دِیا ۔ مَیں نے تُجھے مرِیبہ کے چشمہ پر آزمایا ۔(سِلاہ )w1Qمَیں نے اُس کے کندھے پر سے بوجھ اُتار دِیا۔ اُس کے ہاتھ ٹوکری ڈھونے سے چُھوٹ گئے ۔bv=Qاِس کو اُس نے یُوسف میں شہادت ٹھہرایا۔ جب وہ مُلکِ مِصر کے خِلاف نِکلا مَیں نے اُس کا کلام سُنا جِس کو مَیں جانتا نہ تھا۔|uqQکیونکہ یہ اِسرائیل کے لِئے آئِین اور یعقُوب کے خُدا کا حُکم ہے۔~tuQنئے چاند اور پُورے چاند کے وقت ہماری عِید کے دِن نرسِنگا پُھونکوfsEQنغمہ چھیڑو اور دَف لاؤ اور دِل نواز سِتار اور بربط۔4r cQخُدا کے حضُور جو ہماری قُوّت ہے بُلند آواز سے گاؤ۔ یعقُوب کے خُدا کے حضُور خُوشی کا نعرہ مارو۔qPاَے خُداوند لشکروں کے خُدا! ہم کو بحال کر۔ اپنا چہرہ چمکا تو ہم بچ جائیں گے۔%pCPپِھر ہم تُجھ سے برگشتہ نہ ہوں گے۔ تُو ہم کو پِھر زِندہ کر اور ہم تیرا نام لِیا کریں گے ۔3o_Pتیرا ہاتھ تیری دہنی طرف کے اِنسان پر ہو۔ اُس اِبنِ آدم پر جِسے تُو نے اپنے لِئے مضبُوط کِیاہے۔n-Pیہ آگ سے جلی ہُوئی ہے ۔ یہ کٹی پڑی ہے۔ وہ تیرے مُنہ کی جِھڑکی سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔DmPاور اُس پَودہ کی بھی جِسے تیرے دہنے ہاتھ نے لگایاہے اور اُس شاخ کی جِسے تُو نے اپنے لِئے مضبُوط کِیا ہے۔bl=Pاَے لشکروں کے خُدا! ہم تیری مِنّت کرتے ہیں ۔ پِھر مُتوجّہ ہو۔ آسمان پر سے نِگاہ کر اور دیکھ اور اِس تاک کی نِگہبانی فرما۔kyP جنگلی سُورٔ اُسے برباد کرتا ہے اور جنگلی جانور اُسے کھا جاتے ہیں۔j7P پِھر تُو نے اُس کی باڑوں کو کیوں توڑ ڈالا کہ سب آنے جانے والے اُس کا پَھل توڑتے ہیں؟i P اُس نے اپنی شاخیں سمُندر تک پَھیلائیں اور اپنی ٹہنیاں دریایِ فرات تک۔h5P پہاڑ اُس کے سایہ میں چُھپ گئے اور اُس کی ڈالِیاں خُدا کے دیوداروں کی مانِند تِھیں۔gP تُو نے اُس کے لِئے جگہ تیّار کی۔ اُس نے گہری جڑ پکڑی اور زمِین کو بھر دِیا۔fyPتُو مِصر سے ایک تاک لایا۔ تُو نے قَوموں کو خارِج کر کے اُسے لگایا۔ePاَے لشکروں کے خُدا! ہم کو بحال کر اور اپنا چہرہ چمکا تو ہم بچ جائیں گے۔.dUPتُو ہم کو ہمارے پڑوسِیوں کے لِئے جھگڑے کا باعِث بناتا ہے اور ہمارے دُشمن آپس میں ہنستے ہیں۔cPتُو نے اُن کو آنسُوؤں کی روٹی کِھلائی اور پِینے کو کثرت سے آنسُو ہی دِئے۔ bPاَے خُداوند لشکروں کے خُدا ! تُو کب تک اپنے لوگوں کی دُعا سے ناراض رہے گا؟taaPاَے خُدا!ہم کو بحال کر اور اپنا چہرہ چمکا تو ہم بچ جائیں گے۔`7Pافرائِیم و بنِیمِین اورمَنسّی کے سامنے اپنی قُوّت کو بیدار کر اور ہمیں بچانے کو آ۔V_ 'Pاَے اِسرائیل کے چَوپان! تُو جو گلّہ کی مانِند یُوسف کو لے چلتا ہے کان لگا! تُو جو کرُّوبیوں پر بَیٹھا ہے جلوہ گر ہو!Y^+O تب ہم جو تیرے لوگ اور تیری چراگاہ کی بھیڑیں ہیں ہمیشہ تیری شُکرگُذاری کریں گے۔ ہم پُشت در پُشت تیری سِتایش کریں گے۔K]O اَے خُداوند! ہمارے پڑوسِیوں کی طعنہ زنی جو وہ تُجھ پر کرتے رہے ہیں اُلٹی سات گُنا اُن ہی کے دامن میں ڈال دے ۔\O قَیدی کی آہ تیرے حضُور تک پُہنچے۔ اپنی بڑی قُدرت سے مَرنے والوں کو بچا لے۔m[SO قَومیں کیوں کہیں کہ اُن کا خُدا کہاں ہے؟ تیرے بندوں کے بہائے ہُوئے خُون کا بدلہ ہماری آنکھوں کے سامنے قَوموں پر واضِح ہو جائے۔wZgO اَے ہمارے نجات دینے والے خُدا! اپنے نام کے جلال کی خاطِر ہماری مدد کر۔ اپنے نام کی خاطِر ہم کو چُھڑا اور ہمارے گُناہوں کا کفّارہ دے ۔NYOہمارے باپ دادا کے گُناہوں کو ہمارے خِلاف یاد نہ کر ۔ تیری رحمت جلد ہم تک پُہنچے کیونکہ ہم بُہت پست ہو گئے ہیں۔XOکیونکہ اُنہوں نے یعقُوب کو کھا لِیا اور اُس کے مسکن کو اُجاڑ دِیا ہے۔=WsOاپنا قہر اُن قَوموں پر جو تُجھے نہیں پہچانتیں اور اُن مملکتوں پر جو تیرا نام نہیں لیتِیں اُنڈیل دے۔4VaOاَے خُداوند! کب تک؟ کیا تُو ہمیشہ کے لِئے ناراض رہے گا؟ کیا تیری غَیرت آگ کی طرح بھڑکتی رہے گی ؟3U_Oہم اپنے پڑوسِیوں کی ملامت کا نِشانہ ہیں۔ اور اپنے آس پاس کے لوگوں کے تمسخُر اور مذاق کا باعِث۔2T]Oاُنہوں نے اُن کا خُون یروشلِیم کے گِرد پانی کی طرح بہایا اور کوئی اُن کو دفن کرنے والا نہ تھا۔dSAOاُنہوں نے تیرے بندوں کی لاشوں کو آسمان کے پرِندوں کی اور تیرے مُقدّسوں کے گوشت کو زمِین کے درِندوں کی خُوراک بنا دِیا ہے۔zR oOاَے خُدا! قَومیں تیری مِیراث میں گُھس آئی ہیں۔ اُنہوں نے تیری مُقدّس ہَیکل کو ناپاک کِیا ہے ۔ اُنہوں نے یروشلِیم کو کھنڈر بنا دِیا ہے۔3Q_NHسو اُس نے خلُوصِ دِل سے اُن کی پاسبانی کی اور اپنے ماہِر ہاتھوں سے اُن کی راہنُمائی کرتا ر ہا ۔[P/NGوہ اُسے بچّے والی بھیڑوں کی چَوپانی سے ہٹا لایا تاکہ اُس کی قَوم یعقُوب اور اُس کی مِیراث اِسرائیل کی گلّہ بانی کرے۔O NFاُس نے اپنے بندہ داؤُد کو بھی چُنا اور بھیڑسالوں میں سے اُسے لے لِیا۔KNNEاور اپنے مَقدِس کو پہاڑوں کی مانِند تعمِیر کِیا اور زمِین کی مانِند جِسے اُس نے ہمیشہ کے لِئے قائِم کِیا ہےM#NDبلکہ یہُوداہ کے قبِیلہ کو چُنا۔ اُسی کوہِ صِیُّون کو جِس سے اُس کو مُحبّت تھی LNCاور اُس نے یُوسف کے خَیمہ کو چھوڑ دِیا اور افرائِیم کے قبِیلہ کو نہ چُنا۔)KKNBاور اُس نے اپنے مُخالِفوں کو مار کر پسپا کر دِیا۔ اُس نے اُن کو ہمیشہ کے لِئے رُسوا کِیا۔$JANAتب خُداوند گویا نِیند سے جاگ اُٹھا۔ اُس زبردست آدمی کی طرح جو مَے کے سبب سے للکارتا ہوI}N@اُن کے کاہِن تلوار سے مارے گئے اور اُن کی بیواؤں نے نَوحہ نہ کِیا۔HN?آگ اُن کے جوانوں کو کھا گئی اور اُن کی کُنواریوں کے سُہاگ نہ گائے گئے۔G-N>اُس نے اپنے لوگوں کو تلوار کے حوالہ کر دِیا اور وہ اپنی مِیراث سے غضب ناک ہو گیا۔F1N=اور اُس نے اپنی قُوّت کو اسِیری میں اور اپنی حشمت کو مُخالِف کے ہاتھ میں دے دِیا ۔+EON<سو اُس نے سَیلا کے مسکن کو ترک کر دِیا یعنی اُس خَیمہ کو جو بنی آدم کے درمیان کھڑا کِیا تھاpDYN;خُدا یہ سُن کر غضب ناک ہُؤا اور اِسرائیل سے سخت نفرت کی۔ZC-N:کیونکہ اُنہوں نے اپنے اُونچے مقاموں کے باعِث اُس کا قہر بھڑکایا اور اپنی کھودی ہُوئی مُورتوں سے اُسے غَیرت دِلائی۔AB{N9بلکہ برگشتہ ہو کر اپنے باپ دادا کی طرح بے وفائی کی اور دھوکا دینے والی کمان کی طرح ایک طرف کو جُھک گئے۔)AKN8تَو بھی اُنہوں نے خُدا تعالیٰ کو آزمایا اور اُس سے سرکشی کی اور اُس کی شہادتوں کو نہ مانا @ N7اُس نے اَور قَوموں کو اُن کے سامنے سے نِکال دِیا جِن کی مِیراث جرِیب ڈال کر اُن کو بانٹ دی اور جِن کے خَیموں میں اِسرائیل کے قبِیلوں کو بسایا ۔?N5اور وہ اُن کو سلامت لے گیا اور وہ نہ ڈرے۔ لیکن اُن کے دُشمنوں کو سمُندر نے چُھپا لِیا۔5=cN4لیکن وہ اپنے لوگوں کو بھیڑوں کی مانِند لے چلا اور بیابان میں گلّہ کی مانِند اُن کی رہنُمائی کی۔%<CN3اُس نے مِصر کے سب پہلوٹھوں کو یعنی حام کے مسکنوں میں اُن کی قُوّت کے پہلے پَھل کو مارا۔A;{N2اُس نے اپنے قہر کے لِئے راستہ بنایا اور اُن کی جان مَوت سے نہ بچائی بلکہ اُن کی زِندگی وبا کے حوالہ کی۔6:eN1اُس نے عذاب کے فرِشتوں کی فَوج بھیج کر اپنے قہر کی شِدّت غَیظ و غضب اور بلا کو اُن پر نازِل کِیا۔95N0اُس نے اُن کے چَوپایوں کو اَولوں کے حوالہ کِیا اور اُن کی بھیڑ بکرِیوں کوبِجلی کے۔8N/اُس نے اُن کی تاکوں کو اَولوں سے اور اُن کے گُولر کے درختوں کو پالے سے مارا ۔7!N.اُس نے اُن کی پَیداوار کِیڑوں کو اور اُن کی مِحنت کا پَھل ٹِڈّیوں کو دے دِیا۔16[N-اُس نے اُن پر مچھّروں کے غول بھیجے جو اُن کو کھا گئے۔ اور مینڈک جِنہوں نے اُن کو تباہ کر دِیا۔5{N,اور اُن کے دریاؤں کو خُون بنا دِیا اور وہ اپنی ندیوں سے پی نہ سکے۔4N+اُس نے مِصر میں اپنے نِشان دِکھائے اور ضُعن کے عِلاقہ میں اپنے عجائِبB3}N*اُنہوں نے اُس کے ہاتھ کو یاد نہ رکھّا۔ نہ اُس دِن کو جب اُس نے فِدیہ دے کر اُن کو مُخالِف سے رہائی بخشی۔2+N)اور وہ پِھر خُدا کو آزمانے لگے اور اُنہوں نے اِسرائیل کے قُدُّوس کو ناراض کِیا۔1!N(کِتنی بار اُنہوں نے بیابان میں اُس سے سرکشی کی اور صحرا میں اُسے آزُردہ کِیا!0+N'اور اُسے یاد رہتا ہے کہ یہ محض بشر ہیں یعنی ہوا جو چلی جاتی ہے اور پِھر نہیں آتی۔w/gN&لیکن وہ رحِیم ہو کر بدکاری مُعاف کرتا ہے اور ہلاک نہیں کرتابلکہ بارہا اپنے قہر کو روک لیتا ہے اور اپنے پُورے غضب کو بھڑکنے نہیں دیتا.1N%کیونکہ اُن کا دِل اُس کے حضُور درُست نہ تھا اور وہ اُس کے عہد میں وفادار نہ نِکلے۔-/N$لیکن اُنہوں نے اپنے مُنہ سے اُس کی خُوشامد کی اور اپنی زُبان سے اُس سے جُھوٹ بولا,%N#اور اُن کو یاد آیا کہ خُدا اُن کی چٹان اور حق تعالیٰ اُن کا فِدیہ دینے والا ہے۔:+mN"جب وہ اُن کو قتل کرنے لگا تو وہ اُس کے طالِب ہُوئے اور رجُوع ہو کر دِل و جان سے خُدا کو ڈھُونڈنے لگے*/N!اِس لِئے اُس نے اُن کے دِنوں کو بطالت سے اور اُن کے برسوں کو دہشت سے تمام کر دِیا۔2)]N باوجُود اِن سب باتوں کے وہ گُناہ کرتے ہی رہے اور اُس کے عجِیب و غرِیب کاموں پر اِیمان نہ لائے۔I( Nکہ خُدا کا غضب اُن پر ٹُوٹ پڑا اور اُن کے سب سے موٹے تازہ آدمی قتل کِئے اور اِسرائیلی جوانوں کو مار گِرایا۔'yNوہ اپنی خواہش سے باز نہ آئے اور اُن کا کھانا اُن کے مُنہ ہی میں تھاx&iNپس وہ کھا کر خُوب سیر ہُوئے۔ اور اُس نے اُن کی خواہش پُوری کی۔%wNجِن کو اُس نے اُن کی خَیمہ گاہ میں اُن کے مسکنوں کے آس پاس گِرایا۔$/Nاُس نے اُن پر گوشت کو خاک کی مانِند برسایا اور پرِندوں کو سمُندر کی ریت کی مانِندw#gNاُس نے آسمان میں پُروا چلائی اور اپنی قُدرت سے دکھّنا بہائی۔"Nاِنسان نے فرِشتوں کی غِذا کھائی۔ اُس نے کھانا بھیج کر اُن کو آسُودہ کِیا۔!}Nاور کھانے کے لِئے اُن پرمَنّ برسایا اور اُن کو آسمانی خُوراک بخشی۔t aNتَو بھی اُس نے افلاک کو حُکم دِیا اور آسمان کے دروازے کھولے  Nاِس لِئے کہ وہ خُدا پر اِیمان نہ لائے اور اُس کی نجات پر بھروسا نہ کِیا۔5cNپس خُداوند سُن کر غضب ناک ہُؤا اور یعقُوب کے خِلاف آگ بھڑک اُٹھی اور اِسرائیل پر قہر ٹُوٹ پڑا۔  Nدیکھو! اُس نے چٹان کو مارا تو پانی پُھوٹ نِکلا اور ندیاں بہنے لگِیں۔کیا وہ روٹی بھی دے سکتا ہے ؟ کیا وہ اپنے لوگوں کے لِئے گوشت مُہیّا کر دے گا؟7Nبلکہ وہ خُدا کے خِلاف بکنے لگے اور کہا کیا خُدا بیابان میں دسترخوان بِچھا سکتا ہے ؟#Nاور اُنہوں نے اپنی خواہش کے مُطابِق کھانا مانگ کر اپنے دِل میں خُدا کو آزمایا 9Nتَو بھی وہ اُس کے خِلاف گُناہ کرتے ہی گئے اور بیابان میں حق تعالیٰ سے سرکشی کرتے رہےwNاُس نے چٹان میں سے ندیاں جاری کِیں اور دریاؤں کی طرح پانی بہایا۔Nاُس نے بیابان میں چٹانوں کو چِیرا اور اُن کو گویا بحر سے خُوب پِلایا۔yNاُس نے دِن کو بادل سے اُن کی راہبری کی اور رات بھر آگ کی رَوشنی سے۔&EN اُس نے سمُندر کے دو حِصّے کر کے اُن کو پار اُتارا اور پانی کو تُودہ کی طرح کھڑا کر دِیا۔,QN اُس نے مُلکِ مِصر میں ۔ ضُعن کے عِلاقہ میں اُن کے باپ دادا کے سامنے عجِیب و غرِیب کام کِئے۔)N اور اُس کے کاموں کو اور اُس کے عجائِب کو جو اُس نے اُن کو دِکھائے تھے بُھول گئے۔+N اُنہوں نے خُدا کے عہد کو قائِم نہ رکھّا اور اُس کی شرِیعت پر چلنے سے اِنکار کِیا N بنی افرائِیم مُسلّح ہو کر اور کمانیں رکھتے ہُوئے لڑائی کے دِن پِھر گئے۔|qNاور اپنے باپ دادا کی طرح سرکش اور باغی نسل نہ بنیں۔ اَیسی نسل جِس نے اپنا دِل درُست نہ کِیا اور جِس کی رُوح خُدا کے حضُور وفادار نہ رہی۔(INکہ وہ خُدا پر آس رکھّیں اور اُس کے کاموں کو بُھول نہ جائیں بلکہ اُس کے حُکموں پر عمل کریں>uNتاکہ آیندہ پُشت یعنی وہ فرزند جو پَیدا ہوں گے اُن کو جان لیں اور وہ بڑے ہو کر اپنی اَولاد کو سِکھائیں.UNکیونکہ اُس نے یعقُوب میں ایک شہادت قائِم کی اور اِسرائیل میں شرِیعت مقرّر کی جِن کی بابت اُس نے ہمارے باپ دادا کو حُکم دِیا کہ وہ اپنی اَولاد کو اُن کی تعلِیم دیں۔ Nاور جِن کو ہم اُن کی اَولاد سے پوشِیدہ نہیں رکھّیں گے بلکہ آیندہ پُشت کو بھی خُداوند کی تعرِیف اور اُس کی قُدرت اور عجائِب جو اُس نے کِئے بتائیں گے۔{ oNجِن کو ہم نے سُنا اور جان لِیا اور ہمارے باپ دادا نے ہم کو بتایاo WNمَیں تمثِیل میں کلام کرُوں گااور قدِیم مُعمّے کہُوں گا۔  Nاَے میرے لوگو! میری شرِیعت کو سُنو۔ میرے مُنہ کی باتوں پر کان لگاؤ۔ #Mتُو نے مُوسیٰ اور ہارُون کے وسِیلہ سے گلّہ کی طرح اپنے لوگوں کی راہنُمائی کی۔&EMتیری راہ سمُندر میں ہے۔ تیرے راستے بڑے سمُندروں میںہیں اور تیرے نقشِ قدم نا معلُوم ہیں#?Mبگُولے میں تیرے رَعد کی آواز تھی۔ برق نے جہان کو رَوشن کر دِیا۔ زمِین لرزی اور کانپی۔  Mبدلِیوں نے پانی برسایا۔افلاک سے آواز آئی۔ تیرے تِیر بھی چاروں طرف چلے۔%CMاَے خُدا! سمُندروں نے تُجھے دیکھا۔ سمُندر تُجھے دیکھ کر ڈر گئے۔گہراؤ بھی کانپ اُٹھے۔/WMتُو نے اپنے ہی بازُو سے اپنی قَوم بنی یعقوُب اور بنی یُوسف کو فِدیہ دے کر چُھڑایا ہے ۔(سِلاہ)1Mتُو وہ خُدا ہے جو عجِیب کام کرتا ہے۔ تُو نے قَوموں کے درمیان اپنی قُدرت ظاہِر کی ۔M اَے خُدا! تیری راہ مَقدِس میں ہے۔ کَون سا دیوتا خُدا کی مانِند بڑا ہے؟M مَیں تیری ساری صنعت پر دِھیان کرُوں گا اور تیرے کاموں کو سوچُوں گا۔7M مَیں خُداوند کے کاموں کا ذِکر کرُوں گا کیونکہ مُجھے تیرے قدِیم عجائِب یاد آئیں گے۔,QM پِھر مَیں نے کہا یہ میری ہی کمزوری ہے۔ مَیں تو حق تعالیٰ کی قُدرت کے زمانہ کو یاد کرُوں گا۔ ~ M کیا خُدا کرم کرنا بُھول گیا؟ کیا اُس نے قہر سے اپنی رحمت روک لی؟ (سِلاہ)}Mکیا اُ س کی شفقت ہمیشہ کے لِئے جاتی رہی؟ کیا اُس کا وعدہ ابد تک باطِل ہوگیا؟ | Mکیا خُداوند ہمیشہ کے لِئے چھوڑدے گا؟ کیا وہ پِھر کبھی مِہربان نہ ہوگا؟={sMمُجھے رات کو اپنا گِیت یاد آتا ہے۔ مَیں اپنے دِل ہی میں سوچتا ہُوں۔ میری رُوح بڑی تفتِیش میں لگی ہے۔ z~~/}<|{zzQyxqx%wwvu3ttsqsroqppoynmllmkkjvii=hgg&fueedIcbb$a|``_R^^-]j\\B[ZYYoXX/WVVgUU5TTSS)RQQUPPONNYMMLbKKPJJI3H|GFFF*EnDD(CDBBAA@??F>>`==<;;:P98877(665q4432110i//t..'-,,+**>))('&&%%b$$ ##"""! zA+T\0 .HHL| :  , HyK"6~eaاَے خُداوند!صِیُّون نے سُنا اور خُوش ہُوئی اور یہُوداہ کی بیٹیاں تیرے احکام سے شادمان ہُوئِیں۔M}aکُھدی ہُوئی مُورتوں کے سب پُوجنے والے جو بُتوں پر فخر کرتے ہیں شرمِندہ ہوں۔ اَے معبُودو!سب اُس کو سِجدہ کرو۔|aآسمان اُس کی صداقت ظاہِر کرتا ہے۔ سب قَوموں نے اُس کا جلال دیکھا ہے۔{/aخُداوند کے حضُور پہاڑ موم کی طرح پِگھل گئے۔ یعنی ساری زمِین کے خُداوند کے حضُور۔zaاُس کی بِجلیوں نے جہان کو رَوشن کر دِیا۔ زمِین نے دیکھا اور کانپ گئی۔yaآگ اُس کے آگے آگے چلتی ہے اور چاروں طرف اُس کے مُخالِفوں کو بھسم کر دیتی ہے۔x#aبادل اور تارِیکی اُس کے اِردگِرد ہیں۔ صداقت اور عدل اُس کے تخت کی بُنیاد ہیں۔ w aخُداوند سلطنت کرتا ہے ۔ زمِین شادمان ہو۔ بے شُمار جزِیرے خُوشی منائیں۔}vs` خُداوند کے حضُور ۔ کیونکہ وہ آ رہا ہے۔ وہ زمِین کی عدالت کرنے کو آ رہا ہے۔ وہ صداقت سے جہان کی اور اپنی سچّائی سے قَوموں کی عدالت کرے گا۔$uA` مَیدان اور جو کُچھ اُس میں ہے باغ باغ ہوں۔ تب جنگل کے سب درخت خُوشی سے گانے لگیں ں گگے۔t#` آسمان خُوشی منائے اور زمِین شادمان ہو۔ سمُندر اور اُس کی معمُوری شور مچائیں۔`s9` قَوموں میں اِعلان کرو کہ خُداوند سلطنت کرتا ہے ۔ جہان قائِم ہے اور اُسے جُنبش نہیں۔ وہ راستی سے قَوموں کی عدالت کرے گا۔ r9` پاک آرایش کے ساتھ خُداوند کو سِجدہ کرو۔ اَے سب اہلِ زمِین! اُس کے حضُور کانپتے رہو ۔1q[`خُداوند کی اَیسی تمجِید کرو جو اُس کے نام کے شایان ہے۔ ہدیہ لاؤ اور اُس کی بارگاہوں میں آؤ۔p`اَے قَوموں کے قبِیلو! خُداوند کی۔ خُداوند ہی کی تمجِید و تعظِیم کرو۔o`عظمت اور جلال اُس کے حضُور میں ہیں۔ قُدرت اور جمال اُس کے مَقدِس میں۔n5`اِس لِئے کہ اَور قَوموں کے سب معبُود محض بُت ہیں لیکن خُداوند نے آسمانوں کو بنایا۔:mm`کیونکہ خُداوند بزُرگ اور نِہایت سِتایش کے لائِق ہے۔ وہ سب معبُودوں سے زِیادہ تعظِیم کے لائِق ہے ۔ly`قَوموں میں اُس کے جلال کا۔ سب لوگوں میں اُس کے عجائِب کا بیان کرو۔k3`خُداوند کے حضُور گاؤ ۔ اُس کے نام کو مُبارک کہو۔ روزبروز اُس کی نجات کی بشارت دو۔ j `خُداوند کے حضُور نیا گِیت گاؤ۔ اَے سب اہلِ زمِین! خُداوند کے حضُور گاؤ۔i-_ چُنانچہ مَیں نے اپنے غضب میں قَسم کھائی کہ یہ لوگ میرے آرام میں داخِل نہ ہوں گے ۔xhi_ چالِیس برس تک مَیں اُس نسل سے بیزار رہا اور مَیں نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جِن کے دِل آوارہ ہیں اور اُنہوں نے میری راہوں کو نہیں پہچانا۔+gO_ اُس وقت تُمہارے باپ دادا نے مُجھے آزمایا اور میرا اِمتحان کِیا اور میرے کام کو بھی دیکھا۔f7_تُم اپنے دِل کو سخت نہ کرو جَیسا مرِیبہ میں جَیسا مسّاہ کے دِن بیابان میں کِیا تھا۔ae;_کیونکہ وہ ہمارا خُدا ہے اور ہم اُس کی چراگاہ کے لوگ اور اُس کے ہاتھ کی بھیڑیں ہیں۔ کاش کہ آج کے دِن تُم اُس کی آواز سُنتے!d_آؤ ہم جُھکیں اور سِجدہ کریں! اور اپنے خالق خُداوند کے حضُور گُھٹنے ٹیکیں۔#c?_سمُندر اُس کا ہے ۔ اُسی نے اُس کو بنایا اور اُسی کے ہاتھوں نے خُشکی کو بھی تیّار کِیا۔ b _زمِین کے گہراؤ اُس کے قبضہ میں ہیں۔ پہاڑوں کی چوٹِیاں بھی اُسی کی ہیں۔}as_کیونکہ خُداوند خُدایِ عظِیم ہے اور سب اِلہٰوں پر شاہِ عظِیم ہے۔:`m_شُکرگُذاری کرتے ہُوئے اُس کے حضُور میں حاضِر ہوں ۔ مزمُور گاتے ہُوئے اُس کے آگے خُوشی سے للکاریں۔$_ C_آؤ ہم خُداوند کے حضُور نغمہ سرائی کریں! اپنی نجات کی چٹان کے سامنے خُوشی سے للکار یں ۔Y^+^وہ اُن کی بدکاری اُن ہی پر لائے گا اور اُن ہی کی شرارت میں اُن کو کاٹ ڈالے گا۔ خُداوند ہمارا خُدا اُن کو کاٹ ڈالے گا۔]^لیکن خُداوند میرا اُونچا بُرج اور میرا خُدا میری پناہ کی چٹان رہا ہے۔\%^وہ صادِق کی جان لینے کو اِکٹھے ہوتے ہیں اور بے گُناہ پر قتل کا فتویٰ دیتے ہیں ۔[^کیا شرارت کے تخت سے تُجھے کُچھ واسطہ ہو گا جو قانُون کی آڑ میں بدی گھڑتا ہے؟Z^جب میرے دِل میں فِکروں کی کثرت ہوتی ہے تو تیری تسلّی میری جان کو شاد کرتی ہے۔Y7^جب مَیں نے کہا میرا پاؤں پِھسل چلا تو اَے خُداوند! تیری شفقت نے مُجھے سنبھال لِیا۔X-^اگر خُداوند میرا مددگار نہ ہوتا۔ تو میری جان کب کی عالمِ خاموشی میں جا بسی ہوتی۔3W_^شرِیروں کے مُقابلہ میں کَون میرے لِئے اُٹھے گا ؟ بدکرداروں کے خِلاف کَون میرے لِئے کھڑا ہوگا؟V^کیونکہ عدل صداقت کی طرف رجُوع کرے گا اور سب راست دِل اُس کی پَیروی کریں گے۔U1^کیونکہ خُداوند اپنے لوگوں کو ترک نہیں کرے گا اور وہ اپنی مِیراث کو نہیں چھوڑے گا۔T7^ تاکہ اُس کو مُصِیبت کے دِنوں میں آرام بخشے۔ جب تک شرِیر کے لِئے گڑھا نہ کھودا جائے۔%SC^ اَے خُداوند! مُبارک ہے وہ آدمی جِسے تُو تنبِیہ کرتا اور اپنی شرِیعت کی تعلِیم دیتا ہے۔jRM^ خُداوند اِنسان کے خیالوں کو جانتا ہے کہ وہ باطِل ہیں۔Q'^ کیا وہ جو قَوموں کو تنبِیہ کرتا ہے اور اِنسان کو دانِش سِکھاتا ہے سزا نہ دے گا؟P-^ جِس نے کان دِیا کیا وہ خُود نہیں سُنتا؟ جِس نے آنکھ بنائی کیا وہ دیکھ نہیں سکتا ؟Oy^اَے قَوم کے حَیوانو! ذرا خیال کرو! اَے احمقو! تُمہیں کب عقل آئے گی؟N^اور کہتے ہیں کہ خُداوند نہیں دیکھے گا اور یعقُوب کا خُدا خیال نہیں کرے گا۔pMY^وہ بیوہ اور پردیسی کو قتل کرتے اور یتِیم کو مار ڈالتے ہیںL)^اَے خُداوند! وہ تیرے لوگوں کو پِیسے ڈالتے ہیں اور تیری مِیراث کو دُکھ دیتے ہیں۔Kw^وہ بکواس کرتے اور بڑا بول بولتے ہیں۔ سب بدکردار لاف زنی کرتے ہیں۔vJe^اَے خُداوند! شرِیر کب تک۔ شرِیر کب تک شادیانہ بجایا کریں گے؟oIW^اَے جہان کا اِنصاف کرنے والے! اُٹھ۔ مغرُوروں کو بدلہ دے۔H +^اَے خُداوند! اَے اِنتقام لینے والے خُدا! اَے اِنتقام لینے والے خُدا! جلوہ گر ہو۔5Gc]تیری شہادتیں بِالکُل سچّی ہیں۔ اَے خُداوند!ابدُالآباد کے لِئے قُدُّوسِیت تیرے گھر کو زیبا ہے۔F]بحروں کی آواز سے۔ سمُندر کی زبردست مَوجوں سے بھی خُداوند بُلند و قادِر ہے۔E]سَیلابوں نے اَے خُداوند! سَیلابوں نے شور مچا رکھّا ہے۔سَیلاب مَوجزن ہیں۔TD!]تیرا تخت قدِیم سے قائِم ہے۔تُو ازل سے ہے۔C ]خُداوند سلطنت کرتا ہے ۔ وہ شَوکت سے مُلبّس ہے۔ خُداوند قُدرت سے مُلبّس ہے ۔ وہ اُس سے کمربستہ ہے۔ اِس لِئے جہان قائِم ہے اور اُسے جُنبش نہیں۔B+\تاکہ واضِح کریں کہ خُداوند راست ہے۔ وُہی میری چٹان ہے اور اُس میں ناراستی نہیں۔|Aq\وہ بُڑھاپے میں بھی برومند ہوں گے۔ وہ تر و تازہ اور سرسبز رہیں گے@+\ جو خُداوند کے گھر میں لگائے گئے ہیں وہ ہمارے خُدا کی بارگاہوں میں سرسبز ہوں گے ۔?)\ صادِق کھجُور کے درخت کی مانِند سرسبز ہو گا۔ وہ لُبنان کے دیودار کی طرح بڑھے گا۔5>c\ میری آنکھ نے میرے دُشمنوں کو دیکھ لِیا۔ میرے کانوں نے میرے مُخالِف بدکاروں کا حال سُن لِیا ہے ۔;=o\ لیکن تُو نے میرے سِینگ کو جنگلی سانڈ کے سِینگ کی مانِند بُلند کِیا ہے۔ مُجھ پر تازہ تیل ملا گیا ہے۔N<\ کیونکہ دیکھ! اَے خُداوند! تیرے دُشمن۔ دیکھ! تیرے دُشمن ہلاک ہو جائیں گے۔ سب بدکردار پراگندہ کر دِئے جائیں گے۔W;'\لیکن تُو اَے خُداوند! ابدُالآباد بُلند ہے۔R:\جب شرِیر گھاس کی طرح اُگتے ہیں اور سب بدکردار پُھولتے پَھلتے ہیں تو یہ اِسی لِئے ہے کہ وہ ہمیشہ کے لِئے فنا ہوں۔l9Q\حَیوان خصلت نہیں جانتا اور احمق اِس کو نہیں سمجھتا ہے۔~8u\اَے خُداوند!تیری صنعتیں کَیسی بڑی ہیں! تیرے خیال بُہت عمِیق ہیں۔H7 \کیونکہ اَے خُداوند! تُو نے مُجھے اپنے کام سے خُوش کِیا ۔ مَیں تیری صنعت کاری کے سبب سے شادیانہ بجاؤُں گا۔y6k\دس تار والے ساز اور بربط پر اور سِتار پر گُونجتی آواز کے ساتھ۔v5e\صُبح کو تیری شفقت کا اِظہار کرنا اور رات کو تیری وفاداری کا۔4 -\کیا ہی بھلا ہے خُداوند کا شُکر کرنا اور تیرے نام کی مدح سرائی کرنا اَے حق تعالیٰ!3[مَیں اُسے عُمر کی درازی سے آسُودہ کرُوں گا اور اپنی نجات اُسے دِکھاؤُں گا۔s2_[وہ مُجھے پُکارے گا اور مَیں اُسے جواب دُوں گا۔ مَیں مُصِیبت میں اُس کے ساتھ رہُوں گا۔ مَیں اُسے چُھڑاؤُں گا اور عِزّت بخشُوں گا۔n1U[چُونکہ اُس نے مُجھ سے دِل لگایا ہے اِس لِئے مَیں اُسے چُھڑاؤُں گا۔ مَیں اُسے سرفراز کرُوں گا کیونکہ اُس نے میرا نام پہچاناہے۔0[ تُو شیرِ بَبر اور افعی کو رَوندے گا۔ تُو جوان شیر اور اژدہا کو پامال کرے گا۔*/M[ وہ تُجھے اپنے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے تاکہ اَیسا نہ ہو کہ تیرے پاؤں کو پتھّر سے ٹھیس لگے ۔$.A[ کیونکہ وہ تیری بابت اپنے فرِشتوں کو حُکم دے گا کہ تیری سب راہوں میں تیری حِفاظت کریں ۔-[ تُجھ پر کوئی آفت نہیں آئے گی اور کوئی وبا تیرے خَیمہ کے نزدِیک نہ پُہنچے گی۔,[ پر تُو اَے خُداوند! میری پناہ ہے ! تُو نے حق تعالیٰ کو اپنا مسکن بنا لِیا ہے۔+ [لیکن تُو اپنی آنکھوں سے نِگاہ کرے گا اور شرِیروں کے انجام کو دیکھے گا۔8*i[تیرے آس پاس ایک ہزار گِر جائیں گے اور تیرے دہنے ہاتھ کی طرف دس ہزار لیکن وہ تیرے نزدِیک نہ آئے گی۔))[نہ اُس وبا سے جو اندھیرے میں چلتی ہے نہ اُس ہلاکت سے جو دوپہر کو وِیران کرتی ہے۔t(a[تُو نہ رات کی ہَیبت سے ڈرے گا۔ نہ دِن کو اُڑنے والے تِیر سے۔V'%[وہ تُجھے اپنے پروں سے چُھپا لے گا اور تُجھے اُس کے بازُوؤں کے نِیچے پناہ مِلے گی۔ اُس کی سچّائی ڈھال اور سِپر ہے۔|&q[کیونکہ وہ تُجھے صیّاد کے پھندے سے اور مُہلِک وبا سے چُھڑائے گا۔C%[مَیں خُداوند کے بارے میں کہُوں گا وُہی میری پناہ اورمیرا گڑھ ہے۔ وہ میرا خُدا ہے جِس پر میرا توکُّل ہے۔$ [جو حق تعالیٰ کے پردہ میں رہتا ہے۔ وہ قادرِ مُطلق کے سایہ میں سکُونت کرے گا۔l#QZاور رب ہمارے خُدا کا کرم ہم پر سایہ کرے۔ ہمارے ہاتھوں کے کام کو ہمارے لِئے قِیام بخش ۔ ہاں ہمارے ہاتھوں کے کام کو قِیام بخش دے۔{"oZتیرا کام تیرے بندوں پر اور تیرا جلال اُن کی اَولاد پر ظاہِر ہو۔5!cZجِتنے دِن تُو نے ہم کو دُکھ دِیا اور جِتنے برس ہم مُصِیبت میں رہے اُتنی ہی خُوشی ہم کو عنایت کر۔ Zصُبح کو اپنی شفقت سے ہم کو آسُودہ کر تاکہ ہم عُمر بھر خُوش و خُرّ م رہیں۔jMZ اَے خُداوند!باز آ ۔ کب تک؟ اور اپنے بندوں پر رحم فرما۔veZ ہم کو اپنے دِن گِننا سِکھا۔ اَیسا کہ ہم دانا دِل حاصِل کریں۔ Z تیرے قہر کی شِدّت کو کَون جانتا ہے اور تیرے خَوف کے مُطابِق تیرے غضب کو؟Z ہماری عُمر کی مِیعاد ستّر برس ہے۔ یا قُوّت ہو تو اَسّی برس۔ تَو بھی اُن کی رَونق محض مشقّت اور غم ہے کیونکہ وہ جلد جاتی رہتی ہے اور ہم اُڑ جاتے ہیں ۔'Z کیونکہ ہمارے تمام دِن تیرے قہر میں گُذرے۔ ہماری عُمر خیال کی طرح جاتی رہتی ہے۔7gZتُو نے ہماری بدکرداری کو اپنے سامنے رکھّا اور ہمارے پوشِیدہ گُناہوں کو اپنے چہرہ کی رَوشنی میں۔|qZکیونکہ ہم تیرے قہر سے فنا ہو گئے ۔ اور تیرے غضب سے پریشان ہُوئے۔yZوہ صُبح کو لہلہاتی اور بڑھتی ہے۔ وہ شام کو کٹتی اور سُوکھ جاتی ہے۔`9Zتُو اُن کو گویا سَیلاب سے بہا لے جاتا ہے ۔ وہ نِیندکی ایک جھپکی کی مانِند ہیں۔ وہ صُبح کو اُگنے والی گھاس کی مانِند ہیں۔-SZکیونکہ تیری نظر میں ہزار برس اَیسے ہیں جَیسے کل کا دِن جو گُذر گیااور جَیسے رات کا ایک پہر۔Zتُو اِنسان کو پِھر خاک میں مِلا دیتا ہے اور فرماتا ہے اَے بنی آدم! لَوٹ آؤ۔8iZاِس سے پیشتر کہ پہاڑ پَیدا ہُوئے یا زمِین اور دُنیا کو تُو نے بنایا۔ ازل سے ابد تک تُو ہی خُدا ہے۔_ 9Zیا رب! پُشت در پُشت تُو ہی ہماری پناہ گاہ رہا ہے۔dAY4خُداوند ابدُا لآباد مُبارک ہو! آمِین ثُمَّ آمِین۔6eY3اَے خُداوند! تیرے دُشمنوں نے کَیسے طَعنے مارے ۔ تیرے ممسُوح کے قدم قدم پر کَیسی طَعنہ زنی کی ہے۔KY2یا رب! اپنے بندوں کی رُسوائی کو یاد کر مَیں تو سب زبردست قَوموں کی طَعنہ زنی اپنے سِینہ میں لِئے پِھرتا ہُوں3_Y1یا رب! تیری وہ پہلی شفقت کیا ہُوئی جِس کی بابت تُو نے داؤُد سے اپنی وفاداری کی قَسم کھائی تھی؟MY0وہ کَونسا آدمی ہے جو جِیتا ہی رہے گا اور مَوت کو نہ دیکھے گا اور اپنی جان کو پاتال کے ہاتھ سے بچالے گا؟ (سِلاہ) 5Y/یاد رکھ میرا قِیام ہی کیا ہے۔ تُو نے کَیسی بطالت کے لِئے کُل بنی آدم کو پَیدا کِیا !& EY.اَے خُداوند! کب تک؟ کیا تُو ہمیشہ تک پوشِیدہ رہے گا؟ تیرے قہر کی آگ کب تک بھڑکتی رہے گی؟ #Y-تُو نے اُس کی جوانی کے دِن گھٹا دِئے۔ تُو نے اُسے شرم آلُود کر دِیا ہے ۔(سِلاہ)v eY,تُو نے اُس کی رَونق اُڑا دی اور اُس کا تخت خاک میں مِلا دِیا۔* MY+بلکہ تُو اُس کی تلوار کی دھار کو موڑ دیتا ہے اور لڑائی میں اُس کے پاؤں کو جمنے نہیں دِیا۔,QY*تُو نے اُس کے مُخالِفوں کے دہنے ہاتھ کو بُلند کِیا ۔ تُو نے اُس کے سب دُشمنوں کو خُوش کِیا۔#Y)سب آنے جانے والے اُسے لُوٹتے ہیں۔ وہ اپنے پڑوسِیوں کی ملامت کا نِشانہ بن گیا۔ Y(تُو نے اُس کی سب باڑوں کو توڑ ڈالا۔ تُو نے اُس کے قلعوں کو کھنڈر بنا دِیا۔'Y'تُو نے اپنے خادِم کے عہد کو ردّ کر دِیا۔ تُو نے اُس کے تاج کو خاک میں مِلا دِیا۔Y&لیکن تُو نے تو ترک کر دِیا اور چھوڑ دِیا۔ تُو اپنے ممسُوح سے ناراض ہُؤا ہے۔Y%وہ ہمیشہ چاند کی طرح اور آسمان کے سچّے گواہ کی مانِند قائِم رہے گا ۔ (سِلاہ)"=Y$اُس کی نسل ہمیشہ قائِم رہے گی اور اُس کا تخت آفتاب کی مانِند میرے حضُور قائِم رہے گا۔"=Y#مَیں ایک بار اپنی قُدُّوسی کی قَسم کھا چُکا ہُوں۔ مَیں داؤُد سے جُھوٹ نہ بولُوں گا۔{Y"مَیں اپنے عہد کو نہ توڑُوں گا اور اپنے مُنہ کی بات کو نہ بدلُوں گا۔%CY!لیکن مَیں اپنی شفقت اُس پر سے ہٹا نہ لُوں گا اور اپنی وفاداری کو باطِل ہونے نہ دُوں گا۔}~sY تو مَیں اُن کو چھڑی سے خطا کی اور کوڑوں سے بدکاری کی سزا دُوں گا۔i}KYاگر وہ میرے آئِین کو توڑیں اور میرے فرمان کو نہ مانیں|Yاگر اُس کے فرزند میری شرِیعت کو ترک کردیں اور میرے احکام پر نہ چلیں۔{!Yمَیں اُس کی نسل کو ہمیشہ تک قائِم رکھُّوں گا اور اُس کے تخت کو جب تک آسمان ہے۔2z]Yمَیں اپنی شفقت کو اُس کے لِئے ابد تک قائِم رکھُّوں گا اور میرا عہد اُس کے ساتھ لاتبدیل رہے گا۔yykYاور مَیں اُس کو اپنا پہلوٹھا بناؤُں گا اور دُنیا کا شاہنشاہ۔ xYوہ مُجھے پُکار کر کہے گا تُو میرا باپ میرا خُدا اور میری نجات کی چٹان ہے۔ wYمَیں اُس کا ہاتھ سمُندر تک بڑھاؤُں گا اور اُس کے دہنے ہاتھ کو دریاؤں تک۔#v?Yپر میری وفاداری اور شفقت اُس کے ساتھ رہیں گی اور میرے نام سے اُس کا سِینگ بُلند ہو گا۔5ucYمَیں اُس کے مُخالِفوں کو اُس کے سامنے مغلُوب کرُوں گا اور اُس سے عداوت رکھنے والوں کو مارُوں گاtYدُشمن اُس پر جبر نہ کرنے پائے گا اور شرارت کا فرزند اُسے نہ ستائے گاtsaYمیرا ہاتھ اُس کے ساتھ رہے گا۔ میرا بازُو اُسے تقوِیت دے گا۔r%Yمیرا بندہ داؤُد مُجھے مِل گیا۔ اپنے مُقدّس تیل سے مَیں نے اُسے مَسح کِیا ہے ۔qYاُس وقت تُو نے رویا میں اپنے مُقدّ سوں سے کلام کِیا اور فرمایا کہ مَیں نے ایک زبردست کو مددگار بنایا ہے اور قَوم میں سے ایک کو چُن کر سرفراز کِیا ہے۔'pGYکیونکہ ہماری سِپر خُداوند کی طرف سے ہے اور ہمارا بادشاہ اِسرائیل کے قُدُّوس کی طرف سے ۔oYکیونکہ اُن کی قُوّت کی شان تُو ہی ہے اور تیرے کرم سے ہمارا سِینگ بُلند ہو گا۔ nYوہ دِن بھر تیرے نام سے خُوشی مناتے ہیں اور تیری صداقت سے سرفراز ہوتے ہیں۔?mwYمُبارک ہے وہ قَوم جو خُوشی کی للکار کو پہچانتی ہے۔ وہ اَے خُداوند! جو تیرے چہرہ کے نُور میں چلتے ہیں ۔l%Yصداقت اور عدل تیرے تخت کی بُنیاد ہیں۔ شفقت اور وفاداری تیرے آگے آگے چلتی ہیں ۔kY تیرا بازُو قُدرت والا ہے۔ تیرا ہاتھ قوِی اور تیرا دہنا ہاتھ بُلند ہے۔0jYY شِمال اور جنُوب کا پَیدا کرنے والا تُو ہی ہے۔ تبُور اور حرمُو ن تیرے نام سے خُوشی مناتے ہیں ۔#i?Y آسمان تیرا ہے ۔ زمِین بھی تیری ہے۔ جہان اور اُس کی معمُوری کو تُو ہی نے قائِم کِیا ہے۔KhY تُو نے رہب کو مقتُول کی مانِند ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا۔ تُو نے اپنے قوِی بازُو سے اپنے دُشمنوں کو پراگندہ کر دِیا۔$gAY سمُندر کے جوش و خروش پر تُو حُکمرانی کرتا ہے۔ تُو اُس کی اُٹھتی لہروں کو تھما دیتا ہے۔+fOYاَے خُداوند لشکروں کے خُدا! اَے یاہ!تُجھ سا زبردست کَون ہے؟ تیری وفاداری تیرے چَوگِرد ہے۔QeYاَیسا معبُود جو مُقدّسوں کی محفِل میں نہایت تعظِیم کے لائِق ہے اور اپنے سب اِردگِرد والوں سے زیادہ مُہِیب ہے ۔d3Yکیونکہ افلاک پر خُداوند کا نظِیر کَون ہے؟ فرِشتگان میں کَون خُداوند کی مانِندہے؟;coYاَے خُداوند! آسمان تیرے عجائِب کی تعرِیف کرے گا۔ مُقدّسوں کے مجمع میں تیری وفاداری کی تعرِیف ہو گیDuVمیری طرف متوجّہ ہو اور مُجھ پر رحم کر۔ اپنے بندہ کو اپنی قُوّت بخش اور اپنی لَونڈی کے بیٹے کو بچا لے۔C5Vلیکن تُو یا رب!رحِیم و کرِیم خُدا ہے۔ قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت و راستی میں غنی۔kBOVاَے خُدا! مغرُور میرے خِلاف اُٹھے ہیں اور تُند خُو جماعت میری جان کے پِیچھے پڑی ہے اور اُنہوں نے تُجھے اپنے سامنے نہیں رکھّا۔A-V کیونکہ مُجھ پر تیری بڑی شفقت ہے اور تُو نے میری جان کو پاتال کی تہہ سے نِکالا ہے۔8@iV یا رب! میرے خُدا! مَیں پُورے دِل سے تیری تعرِیف کرُوں گا۔ مَیں ابد تک تیرے نام کی تمجِید کرُوں گا۔o?WV اَے خُداوند! مُجھ کو اپنی راہ کی تعلِیم دے ۔ مَیں تیری راستی میں چلُوں گا۔ میرے دِل کو یکسُوئی بخش تاکہ تیرے نام کا خَوف مانُوں۔ >V کیونکہ تُو بزُرگ ہے اور عجِیب و غرِیب کام کرتا ہے ۔ تُو ہی واحِد خُدا ہے۔7=gV یا رب! سب قَومیں جِن کو تُو نے بنایا آ کر تیرے حضُور سِجدہ کریں گی اور تیرے نام کی تمجِید کریں گی۔<}Vیا رب! معبُودوں میں تُجھ سا کوئی نہیں اور تیری صنعتیں بے مِثال ہیں۔ Q~M}}Q|O{zzyxxqxw%vvutts r$q(pPoo\n{mzll9kvjji1h[ggfee decc~bbCaa!`__3^]]h\\4[[ZpYYrXXPWHVVQUU TzSS(RR-QQ>PpOO0N}NM{LLOKK J/IyHGGF:EE DD C\BBRAAO@??>u==S<<;x::d988+7655W443X221f00F//..%-v,,?++*}))*(}''\&&5%%$##'""! tD#W<O 0.3" w U F B.<`sF_j#بلکہ اُن قَوموں کے ساتھ مِل گئے اور اُن کے سے کام سِیکھ گئےEj"اُنہوں نے اُن قَوموں کو ہلاک نہ کِیا جَیسا خُداوند نے اُن کو حُکم دِیا تھاDj!اِس لِئے کہ اُنہوں نے اُس کی رُوح سے سرکشی کی اور مُوسیٰ بے سوچے بول اُٹھا۔1C[j اُنہوں نے اُس کو مرِیبہ کے چشمہ پر بھی خشم ناک کِیا اور اُن کی خاطِر مُوسیٰ کو نُقصان پُہنچا۔B jاور یہ کام اُس کے حق میں پُشت در پُشت ہمیشہ کے لِئے راست بازی گِنا گیا۔cA?jتب فِینحاس اُٹھا اور بِیچ میں آیااور وبا رُک گئی۔@!jیُوں اُنہوں نے اپنے اعمال سے اُس کو خشم ناک کِیا اور وبا اُن میں پُھوٹ نِکلی۔y?kjوہ بعل فغُور کو پُوجنے لگے اور بُتوں کی قُربانِیاں کھانے لگے۔->Sjاور اُن کی نسل کو قَوموں کے درمیان گِرا دُوں گا اور اُن کو مُلک مُلک میں تِتربِتر کرُوں گا۔ =jتب اُس نے اُن کے خِلاف قَسم کھائی کہ مَیں اُن کو بیابان میں پست کرُوں گا۔w<gjبلکہ وہ اپنے ڈیروں میں بُڑبُڑائے اور خُداوند کی بات نہ مانی۔;jاور اُنہوں نے اُس سہانے مُلک کو حقِیر جانا اور اُس کے قَول کا یقِین نہ کِیا۔%:Cjاِس لِئے اُس نے فرمایا مَیں اُن کو ہلاک کر ڈالتا اگر میرا برگُزِیدہ مُوسیٰ میرے حضُور بِیچ میں نہ آتا کہ میرے قہر کو ٹال دے تا نہ ہو کہ مَیں اُن کو ہلاک کرُوں۔9jاور حام کی سرزمِین میں عجائِب اور بحرِ قُلز م پر دہشت انگیز کام کِئے۔~8ujوہ اپنے مُنجّی خُدا کو بُھول گئے جِس نے مِصر میں بڑے بڑے کام کِئے 7 jیُوں اُنہوں نے خُدا کے جلال کو گھاس کھانے والے بَیل کی شکل سے بدل دِیا ۔6jاُنہوں نے حورِب میں ایک بچُھڑا بنایا اور ڈھالی ہُوئی مُورت کو سِجدہ کِیا۔ 5jاور اُن کے جتھے میں آگ بھڑک اُٹھی اور شُعلوں نے شرِیروں کو بھسم کر دِیا۔4{jسو زمِین پھٹی اور داتن کو نِگل گئی اور ابِیرا م کی جماعت کو کھا گئی3/jاُنہوں نے خَیمہ گاہ میں مُوسیٰ پر اور خُداوند کے مُقدّس مَرد ہارُون پر حسد کِیا۔~2ujسو اُس نے اُن کی مُراد تو پُوری کر دی پر اُن کی جان کو سُکھا دِیا۔q1[jبلکہ بیابان میں بڑی حِرص کی۔ اور صحرا میں خُدا کو آزمایا۔0j پِھر وہ جلد اُس کے کاموں کو بُھول گئے اور اُس کی مشوَرت کا اِنتظار نہ کِیا/j تب اُنہوں نے اُس کے قَول کا یقِین کِیا اور اُس کی مدح سرائی کرنے لگے۔.j سمُندر نے اُن کے مُخالِفوں کو چُھپا لِیا۔ اُن میں سے ایک بھی نہ بچا۔-/j اور اُس نے اُن کو عداوت رکھنے والے کے ہاتھ سے بچایا اور دُشمن کے ہاتھ سے چُھڑایا۔I, j اُس نے بحرِ قُلزم کو ڈانٹا اور وہ سُوکھ گیا۔ وہ اُن کو گہراؤ میں سے اَیسے نِکال لے گیا جَیسے بیابان میں سے +jتَو بھی اُس نے اُن کو اپنے نام کی خاطِر بچایا تاکہ اپنی قُدرت ظاہِر کرے۔~*ujہمارے باپ دادا مِصر میں تیرے عجائِب نہ سمجھے۔ اُنہوں نے تیری شفقت کی کثرت کو یاد نہ کِیا۔ بلکہ سمُندر پر یعنی بحرِ قُلز م پر باغی ہُوئے۔)/jہم نے اور ہمارے باپ دادا نے گُناہ کِیا۔ ہم نے بدکاری کی ۔ ہم نے شرارت کے کام کِئے۔y(kjتاکہ مَیں تیرے برگُزِیدوں کی اِقبال مندی دیکھُوں اور تیری قَوم کی شادمانی میں شاد رہُوں اور تیری مِیراث کے لوگوں کے ساتھ فخر کرُوں ۔3'_jاَے خُداوند! اُس کرم سے جو تُو اپنے لوگوں پر کرتاہے مُجھے یاد کر۔ اپنی نجات مُجھے عِنایت فرما۔&}jمُبارک ہیں وہ جو عدل کرتے ہیں اور وہ جو ہر وقت صداقت کے کام کرتا ہے۔"%=jکون خُداوند کی قُدرت کے کاموں کو بیان کر سکتا ہے یا اُس کی پُوری سِتایش سُنا سکتا ہے؟$ 3jخُداوند کی حمد کرو۔ خُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔#i-تاکہ وہ اُس کے آئین پر چلیں اور اُس کی شرِیعت کو مانیں۔ خُداوند کی حمد کرو۔+"Oi,اور اُس نے اُن کو قَوموں کے مُلک دِئیے اور اُنہوں نے اُمّتوں کی مِحنت کے پَھل پر قبضہ کِیا&!Ei+اور وہ اپنی قَوم کو شادمانی کے ساتھ اور اپنے برگُزِیدوں کو گِیت گاتے ہُوئے نِکال لایا۔{ oi*کیونکہ اُس نے اپنے پاک قَول کو اور اپنے بندہ ابرہام کو یاد کِیا+i)اُس نے چٹان کو چِیرا اور پانی پُھوٹ نِکلا اور خُشک زمِین پر ندی کی طرح بہنے لگا۔i(اُن کے مانگنے پر اُس نے بٹیریں بھیجِیں اور اُن کو آسمانی روٹی سے سیر کِیا۔'i'اُس نے بادل کو سائبان ہونے کے لِئے پَھیلا دِیا اور رات کو رَوشنی کے لِئے آگ دی۔#i&اُن کے چلے جانے سے مِصر خُوش ہو گیا کیونکہ اُن کا خَوف مِصریوں پر چھا گیا تھا۔<qi%اور اِسرائیل کو چاندی اور سونے کے ساتھ نِکال لایا اور اُس کے قبِیلوں میں ایک بھی کمزور آدمی نہ تھا۔(Ii$اُس نے اُن کے مُلک کے سب پہلوٹھوں کو بھی مار ڈالا جو اُن کی پُوری قُوّت کے پہلے پَھل تھے۔#i#اور اُن کے مُلک کی تمام نباتات چٹ کر گئے اور اُن کی زمِین کی پَیداوار کھا گئے۔eCi"اُس نے حُکم دِیا تو بے شُمار ٹِڈّیاں اور کیڑے آ گئے5ci!اُس نے اُن کے انگُور اور انجِیر کے درختوں کو بھی برباد کر ڈالا اور اُن کی حدُود کے پیڑ توڑ ڈالے۔i اُس نے اُن پر مینہ کی جگہ اَولے برسائے اور اُن کے مُلک پر دہکتی آگ نازِل کی۔'iاُس نے حُکم دِیا اور مچھّروں کے غول آئے اور اُن کی سب حدُود میں جُوئیں آ گئِیں۔yiاُن کے مُلک اور بادشاہوں کے بالاخانوں میں مینڈک ہی مینڈک بھر گئے۔iاُس نے اُن کی ندِیوں کو لہُو بنا دِیا اور اُن کی مچھلیاں مار ڈالِیں۔/iاُس نے تارِیکی بھیج کر اندھیرا کر دِیا اور اُنہوں نے اُس کی باتوں سے سرکشی نہ کی۔iاُس نے اُن کے درمیان مُعجِزات اور حام کی سرزمِین میں عجائِب دِکھائے۔{oiاُس نے اپنے بندہ مُوسیٰ کو اور اپنے برگُزِیدہ ہارُون کو بھیجا۔;oiاُس نے اُن کے دِل کو برگشتہ کِیا تاکہ اُس کی قَوم سے عداوت رکھّیں اور اُس کے بندوں سے دغابازی کریں۔%Ciاور خُدا نے اپنے لوگوں کو خُوب بڑھایا اور اُن کو اُن کے مُخالِفوں سے زِیادہ قوِی کِیا۔ iاِسرائیل بھی مِصر میں آیا اور یعقُوب حام کی سرزمِین میں مُسافِررہا iتاکہ اُس کے اُمرا کو جب چاہے قَید کرے اور اُس کے بزُرگوں کو دانِش سِکھائے۔  iاُس نے اُس کو اپنے گھر کا مُختار اور اپنی ساری مِلکِیّت پر حاکِم بنایا +iبادشاہ نے حُکم بھیج کر اُسے چُھڑایا۔ ہاں قَوموں کے فرمانروا نے اُسے آزاد کِیا ۔ iجب تک کہ اُس کا سُخن پُورا نہ ہُؤا۔ خُداوند کا کلام اُسے آزماتا رہا۔3iاُنہوں نے اُس کے پاؤں کو بیڑِیوں سے دُکھ دِیا ۔ وہ لوہے کی زنجِیروں میں جکڑا رہا۔}siاُس نے اُن سے پہلے ایک آدمی کو بھیجا۔ یُوسف غُلامی میں بیچا گیا۔)Kiپِھر اُس نے فرمایا کہ اُس مُلک پر قحط نازِل ہو اور اُس نے روٹی کا سہارا بِالکُل توڑ دِیا۔$Aiاور کہا کہ میرے ممسُوحوں کو ہاتھ نہ لگاؤ اور میرے نبِیوں کو کوئی نُقصان نہ پُہنچاؤ۔'Giاُس نے کِسی آدمی کو اُن پر ظُلم نہ کرنے دِیا بلکہ اُن کی خاطر اُس نے بادشاہوں کو دھمکایا-i اور وہ ایک قَوم سے دُوسری قَوم میں اور ایک سلطنت سے دُوسری سلطنت میں پِھرتے رہے۔i اُس وقت وہ شُمار میں تھوڑے تھے بلکہ بُہت تھوڑے اور اُس مُلک میں مُسافِرتھے i اور کہا کہ مَیں کنعان کا مُلک تُجھے دُوں گا کہ تُمہارا مورُوثی حِصّہ ہو۔'i اور اُسی کو اُس نے یعقُوب کے لِئے آئِین یعنی اِسرائیل کے لِئے ابدی عہد ٹھہرایا)i اُسی عہد کو جو اُس نے ابرہام سے باندھا اور اُس قَسم کو جو اُس نے اِضحاق سے کھائی+~Oiاُس نے اپنے عہد کو ہمیشہ یاد رکھّا۔ یعنی اُس کلام کو جو اُس نے ہزار پُشتوں کے لِئے فرمایا۔u}ciوُہی خُداوند ہمارا خُدا ہے۔ اُس کے احکام تمام زمِین پر ہیں۔{|oiاَے اُس کے بندے ابرہام کی نسل ! اَے بنی یعقُوب اُس کے برگُزِیدو!{+iاُن عجِیب کاموں کو جو اُس نے کِئے۔ اُس کے عجائِب اور مُنہ کے احکام کو یاد رکھّو۔ z iخُداوند اور اُس کی قُوّت کے طالِب ہو۔ ہمیشہ اُس کے دِیدار کے طالِب رہو۔yiاُس کے مُقدّس نام پر فخر کرو۔ خُداوند کے طالِبوں کے دِل شادمان ہوں۔x#iاُس کی تعرِیف میں گاؤ ۔ اُس کی مدح سرائی کرو۔ اُس کے تمام عجائِب کا چرچا کرو۔w 1iخُداوند کا شُکر کرو ۔ اُس کے نام سے دُعا کرو۔ قَوموں میں اُس کے کاموں کا بیان کرو۔Tv!h#گُنہگار زمِین پر سے فنا ہو جائیں اور شرِیر باقی نہ رہیں! اَے میری جان! خُداوند کو مُبارک کہہ۔ خُداوند کی حمد کرو۔xuih"میرا دِھیان اُسے پسند آئے۔ مَیں خُداوند میں شادمان رہُوں گا۔>tuh!مَیں عُمر بھر خُداوند کی تعرِیف گاؤُں گا۔ جب تک میرا وجُود ہے مَیں اپنے خُدا کی مدح سرائی کرُوں گا۔As{h وہ زمِین پر نِگاہ کرتا ہے اور وہ کانپ جاتی ہے۔ وہ پہاڑوں کو چُھوتا ہے اور اُن سے دُھواں نِکلنے لگتاہے۔urchخُداوند کا جلال ابد تک رہے۔ خُداوند اپنی صنعتوں سے خُوش ہو۔"q=hتُو اپنی رُوح بھیجتا ہے اور یہ پَیدا ہوتے ہیں اور تُو رُویِ زمِین کو نیا بنا دیتا ہے۔xpihتُو اپنا چہرہ چُھپا لیتا ہے اور یہ پریشان ہو جاتے ہیں ۔ تُو اِنکا دَم روک لیتا ہے اور یہ مَر جاتے ہیں اور پِھر مِٹّی میں مِل جاتے ہیں۔9okhجو کُچھ تُو دیتا ہے یہ لے لیتے ہیں۔ تُو اپنی مُٹھّی کھولتا ہے اور یہ اچھّی چِیزوں سے سیر ہوتے ہیں۔rn]hاِن سب کو تیرا ہی آسرا ہے تاکہ تُو اُن کو وقت پر خُوراک دے۔"m=hجہاز اِسی میں چلتے ہیں۔اِسی میں لویاتان ہے جِسے تُو نے اِس میں کھیلنے کو پَیدا کِیا۔8lihدیکھو یہ بڑا اور چَوڑا سمُندر جِس میں بے شُمار رینگنے والے جاندار ہیں۔ یعنی چھوٹے اور بڑے جانور۔Skhاَے خُداوند! تیری صنعتیں کَیسی بے شُمار ہیں! تُو نے یہ سب کُچھ حِکمت سے بنایا۔ زمِین تیری مخلُوقات سے معمُور ہے۔jhاِنسان اپنے کام کے لِئے اور شام تک اپنی مِحنت کرنے کے لِئے نِکلتا ہے ۔ihآفتاب نِکلتے ہی وہ چل دیتے ہیں اور جا کر اپنی ماندوں میں پڑ رہتے ہیں۔h#hجوان شیر اپنے شِکار کی تلاش میں گرجتے ہیں اور خُدا سے اپنی خُوراک مانگتے ہیں۔ghتُو اندھیرا کر دیتا ہے تو رات ہو جاتی ہے جِس میں سب جنگلی جانور نِکل آتے ہیں۔'fGhاُس نے چاند کو زمانوں کے اِمتیاز کے لِئے مُقرّر کِیا۔ آفتاب اپنے غرُوب کی جگہ جانتا ہے۔ ehاُونچے پہاڑ جنگلی بکروں کے لِئے ہیں۔ چٹانیں سافانوں کی پناہ کی جگہ ہیں۔dhجہاں پرِندے اپنے گھونسلے بناتے ہیں۔ صنوبر کے درختوں میں لقلق کا بسیرا ہے۔chخُداوند کے درخت شاداب رہتے ہیں یعنی لُبنان کے دیودار جو اُس نے لگائے۔ebChاور مَے جو اِنسان کے دِل کو خُوش کرتی ہے اور رَوغن جو اُس کے چِہرہ کو چمکاتاہے اور روٹی جو آدمی کے دِل کو توانائی بخشتی ہے۔9akhوہ چَوپایوں کے لِئے گھاس اُگاتا ہے اور اِنسان کے کام کے لِئے سبزہ تاکہ زمِین سے خُوراک پَیدا کرے۔%`Ch وہ اپنے بالاخانوں سے پہاڑوں کو سیراب کرتا ہے۔ تیری صنعتوں کے پَھل سے زمِین آسُودہ ہے ۔_h اُن کے آس پاس ہوا کے پرِندے بسیرا کرتے اور ڈالِیوں میں چہچہاتے ہیں۔y^kh سب جنگلی جانور اُن سے پِیتے ہیں۔ گورخر اپنی پیاس بُجھاتے ہیں۔m]Sh وہ وادیوں میں چشمے جاری کرتا ہے جو پہاڑوں میں بہتے ہیں۔\%h تُو نے حد باندھ دی تاکہ وہ آگے نہ بڑھ سکے اور پِھر لَوٹ کر زمِین کو نہ چُھپائے۔+[Ohاُس جگہ پُہنچ گیا جو تُو نے اُس کے لِئے تیّار کی تھی۔ پہاڑ اُبھر آئے ۔ وادِیاں بَیٹھ گئیں۔yZkhوہ تیری جِھڑکی سے بھاگا۔ وہ تیری گرج کی آواز سے جلدی جلدی چلا۔Y#hتُو نے اُس کو سمُندر سے چُھپایا جَیسے لِباس سے۔ پانی پہاڑوں سے بھی بُلند تھا۔ Xhتُو نے زمِین کو اُس کی بُنیاد پر قائِم کِیا تاکہ وہ کبھی جُنبِش نہ کھائے۔Whتُو اپنے فرِشتوں کو ہوائیں اور اپنے خادِموں کو آگ کے شُعلے بناتا ہے۔]V3hتُو اپنے بالاخانوں کے شہتیِر پانی پر ٹِکاتا ہے۔ تُو بادلوں کو اپنا رتھ بناتا ہے۔ تُو ہوا کے بازُوؤں پر سَیر کرتا ہے۔Uhتُو نُور کو پوشاک کی طرح پہنتا ہے اور آسمان کو سائبان کی طرح تانتا ہے۔ZT /hاَے میری جان! تُو خُداوند کو مُبارک کہہ۔ اَے خُداوند میرے خُدا! تُو نِہایت بزُرگ ہے ۔ تُو حشمت اور جلال سے مُلبّس ہے۔qS[gاَے خُداوند کی مخلُوقات! سب اُس کو مُبارک کہو ۔ تُم جو اُس کے تسلُّط کے سب مقاموں میں ہو۔ اَے میری جان! تُو خُداوند کو مُبارک کہہ۔2R]gاَے خُداوند کے لشکرو! سب اُس کو مُبارک کہو۔ تُم جو اُس کے خادِم ہو اور اُس کی مرضی بجا لاتے ہو۔WQ'gاَے خُداوند کے فرِشتو! اُس کو مُبارک کہو۔ تُم جو زور میں بڑھ کر ہو اور اُس کے کلام کی آواز سُن کراُس پر عمل کرتے ہو۔P!gخُداوند نے اپنا تخت آسمان پر قائِم کِیا ہے اور اُس کی سلطنت سب پر مُسلِّط ہے۔)OKgیعنی اُن پر جو اُ س کے عہد پر قائِم رہتے ہیں اور اُس کے قوانِین پر عمل کرنا یاد رکھتے ہیں۔$NAgلیکن خُداوند کی شفقت اُس سے ڈرنے والوں پر ازل سے ابد تک اور اُس کی صداقت نسل در نسل ہے۔Mygکہ ہوا اُس پر چلی اور وہ نہیں اور اُس کی جگہ اُسے پِھر نہ دیکھے گی۔Lgاِنسان کی عُمر تو گھاس کی مانِند ہے۔ وہ جنگلی پُھول کی طرح کِھلتا ہےwKggکیونکہ وہ ہماری سرِشت سے واقِف ہے۔ اُسے یاد ہے کہ ہم خاک ہیں۔/JWg جَیسے باپ اپنے بیٹوں پر ترس کھاتا ہے وَیسے ہی خُداوند اُن پر جو اُس سے ڈرتے ہیں ترس کھاتاہے۔Ig جَیسے پُورب پچھم سے دُور ہے وَیسے ہی اُس نے ہماری خطائیں ہم سے دُور کر دِیں(HIg کیونکہ جِس قدر آسمان زمِین سے بُلند ہے اُسی قدر اُس کی شفقت اُن پر ہے جو اُس سے ڈرتے ہیں۔JG g اُس نے ہمارے گُناہوں کے مُوافِق ہم سے سلُوک نہیں کِیا اور ہماری بدکارِیوں کے مُطابِق ہم کو بدلہ نہیں دِیا۔hFIg وہ سدا جِھڑکتا نہ رہے گا۔ وہ ہمیشہ غضب ناک نہ رہے گا۔Eygخُداوند رحِیم اور کرِیم ہے۔ قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت میں غنی۔Dgاُس نے اپنی راہیں مُوسیٰ پر اور اپنے کام بنی اِسرائیل پر ظاہِر کِئےqC[gخُداوند سب مظلُوموں کے لِئے صداقت اور عدل کے کام کرتا ہے۔>Bugوہ تُجھے عُمر بھر اچھّی اچھّی چِیزوں سے آسُودہ کرتا ہے ۔ تُو عُقاب کی مانِند ازسرِ نَو جوان ہوتا ہے۔ Agوہ تیری جان ہلاکت سے بچاتا ہے۔ وہ تیرے سر پر شفقت و رحمت کا تاج رکھتا ہے ۔@gوہ تیری ساری بدکاری کو بخشتا ہے۔ وہ تُجھے تمام بِیماریوں سے شِفا دیتا ہے ۔?gاَے میری جان! خُداوند کو مُبارک کہہ اور اُس کی کِسی نِعمت کو فراموش نہ کر۔.> Wgاَے میری جان! خُداوند کو مُبارک کہہ اور جوکُچھ مُجھ میں ہے اُس کے قُدُّوس نام کو مُبارک کہے۔=fتیرے بندوں کے فرزند برقرار رہیں گے اور اُن کی نسل تیرے حضُور قائِم رہے گی۔a<;fپر تُو لاتبدِیل ہے اور تیرے برس لااِنتہا ہوں گے۔;fوہ نیست ہو جائیں گے پر تُو باقی رہے گا۔ بلکہ وہ سب پوشاک کی مانِند پُرانے ہو جائیں گے۔ تُو اُن کو لِباس کی مانِند بدلے گا اور وہ بدل جائیں گے:wfتُو نے قدِیم سے زمِین کی بُنیاد ڈالی۔ آسمان تیرے ہاتھ کی صنعت ہے۔91fمَیں نے کہا اَے میرے خُدا! مُجھے آدھی عُمر میں نہ اُٹھا تیرے برس پُشت در پُشت ہیں۔|8qfاُس نے راہ میں میرا زور گھٹا دِیا۔ اُس نے میری عُمر کوتاہ کر دی۔|7qfجب خُداوند کی عِبادت کے لِئے قَومیں اور مملکتیں مِل کر جمع ہوں۔67fتاکہ لوگ صِیُّون میں خُداوند کے نام کا اِظہار اور یروشلِیم میں اُس کی تعرِیف کریں۔l5Qfتاکہ اسِیر کا کراہنا سُنے اور مَرنے والوں کو چُھڑا لے۔.4Ufکیونکہ اُس نے اپنے مَقدِس کی بُلندی پر سے نِگاہ کی ۔ خُداوند نے آسمان پر سے زمِین پر نظر کی۔)3Kfیہ آیندہ پُشت کے لِئے لِکھا جائے گا اور ایک قَوم پَیدا ہو گی جو خُداوند کی سِتایش کرے گی۔2fاُس نے بیکسوں کی دُعا پر توجُّہ کی اور اُن کی دُعا کو حقِیر نہ جانا۔ 1fکیونکہ خُداوند نے صِیُّون کو بنایا ہے۔ وہ اپنے جلال میں ظاہِر ہُؤا ہے۔07fاور قَوموں کو خُداوند کے نام کا اور زمِین کے سب بادشاہوں کو تیرے جلال کا خَوف ہوگا۔/#fاِس لِئے کہ تیرے بندے اُس کے پتھّروں کو چاہتے اور اُس کی خاک پر ترس کھاتے ہیں۔E.f تُو اُٹھے گا اور صِیُّون پر رحم کرے گا کیونکہ اُس پر ترس کھانے کا وقت ہے ۔ ہاں اُس کا مُعیّن وقت آ گیا ہے۔ - f لیکن تُو اَے خُداوند! ابد تک رہے گا اور تیری یادگار پُشت در پُشت رہے گی۔,f میرے دِن ڈھلنے والے سایہ کی مانِند ہیں اور مَیں گھاس کی طرح مُرجھا گیا ہُوں۔++f یہ تیرے غضب اور قہر کے سبب سے ہے۔ کیونکہ تُو نے مُجھے اُٹھایا اور پِھر پٹک دِیا۔*{f کیونکہ مَیں نے روٹی کی طرح راکھ کھائی اور آنسُو مِلا کر پانی پِیا۔0)Yfمیرے دُشمن مُجھے دِن بھر ملامت کرتے ہیں۔ میرے مُخالِف دِیوانہ ہو کر مُجھ پر لَعنت کرتے ہیں ۔(fمَیں بے خواب اور اُس گَورے کی مانِند ہو گیا ہُوں جو چھت پر اکیلا ہو۔}'sfمَیں جنگلی حواصِل کی مانِند ہُوں۔ مَیں وِیرانے کا اُلّو بن گیا۔d&Afکراہتے کراہتے میری ہڈِّیاں میرے گوشت سے جا لگِیں۔$%Afمیرا دِل گھاس کی طرح جُھلس کر سُوکھ گیا۔ کیونکہ مَیں اپنی روٹی کھانا بُھول جاتا ہُوں۔&$Efکیونکہ میرے دِن دُھوئیں کی طرح اُڑے جاتے ہیں اور میری ہڈِّیاں اِیندھن کی طرح جل گئِیں۔Q#fمیری مُصِیبت کے دِن مُجھ سے رُوپوش نہ ہو۔ اپنا کان میری طرف جُھکا۔ جِس دِن مَیں فریاد کرُوں مُجھے جلد جواب دے ۔u" efاَے خُداوند!میری دُعا سُن اور میری فریاد تیرے حضُور پُہنچے۔=!seمَیں ہر صُبح مُلک کے سب شرِیروں کو ہلاک کِیا کرُوں گا تاکہ خُداوند کے شہر سے بدکاروں کو کاٹ ڈالُوں ۔ eدغاباز میرے گھر میں رہنے نہ پائے گا۔ دروغ گو کو میرے رُوبرُو قِیام نہ ہو گا۔Reمُلک کے اِیمان داروں پر میری نِگاہ ہو گی تاکہ وہ میرے ساتھ رہیں۔ جو کامِل راہ پر چلتا ہے وُہی میری خِدمت کرے گا۔\1eجو در پردہ اپنے ہمسایہ کی غِیبت کرے مَیں اُسے ہلاک کر ڈالُوں گا۔ مَیں بُلند نظر اور مغرُور دِل کی برداشت نہ کرُوں گا۔eکج دِلی مُجھ سے دُور ہو جائے گی۔ مَیں کِسی بُرائی سے آشنا نہ ہُوں گا۔X)eمَیں کِسی خباثت کو مدِنظر نہیں رکھُّوں گا۔ مُجھے کج رفتاروں کے کام سے نفرت ہے۔ اُس کو مُجھ سے کُچھ سروکار نہ ہو گا۔?weمَیں عقل مندی سے کامِل راہ پر چلُوں گا۔ تُو میرے پاس کب آئے گا؟ گھر میں میری روِش خلُوصِ دِل سے ہو گی۔ )eمَیں شفقت اور عدل کا گِیت گاؤُں گا۔ اَے خُداوند! مَیں تیری مدح سرائی کرُوں گا۔"=dکیونکہ خُداوند بھلا ہے ۔ اُس کی شفقت ابدی ہے اور اُس کی وفاداری پُشت در پُشت رہتی ہے۔}sdشُکرگُذاری کرتے ہُوئے اُس کے پھاٹکوں میں اور حمد کرتے ہُوئے اُس کی بارگاہوں میں داخِل ہو۔ اُس کا شُکر کرو اور اُس کے نام کو مُبارک کہو۔]3dجان رکھّو کہ خُداوند ہی خُدا ہے۔ اُسی نے ہم کو بنایا اور ہم اُسی کے ہیں۔ ہم اُس کے لوگ اور اُس کی چراگاہ کی بھیڑیں ہیں۔ydخُوشی سے خُداوند کی عِبادت کرو۔ گاتے ہُوئے اُس کے حضُور حاضِر ہو۔m Udاَے اہلِ زمِین! سب خُداوند کے حضُور خُوشی کا نعرہ مارو ۔T!c تُم خُداوند ہمارے خُدا کی تمجِید کرو اور اُس کے مُقدّس پہاڑ پر سِجدہ کرو۔ کیونکہ خُداوند ہمارا خُدا قُدُّوس ہے۔xicاَے خُداوند ہمارے خُدا! تُو اُن کو جواب دیتا تھا۔ تُو وہ خُدا ہے جو اُن کو مُعاف کرتا رہا۔ اگرچہ تُو نے اُن کے اعمال کا بدلہ بھی دِیا۔dAcاُس نے بادل کے سُتُون میں سے اُن سے کلام کِیا۔ اُنہوں نے اُس کی شہادتوں کو اور اُس آئِین کو جو اُس نے اُن کو دِیا تھا مانا۔xicاُس کے کاہِنوں میں سے مُوسیٰ اور ہارُون نے اور اُس کا نام لینے والوں میں سے سموئیل نے خُداوند سے دُعا کی اور اُس نے اُن کو جواب دِیا ۔/Wcتُم خُداوند ہمارے خُدا کی تمجِید کرو۔ اور اُس کے پاؤں کی چَوکی پر سِجدہ کرو۔وہ قُدُّوس ہے۔Ocبادشاہ کی قُوّت اِنصاف پسند ہے۔ تُو راستی کو قائِم کرتا ہے۔ تُو ہی نے عدل اور صداقت کو یعقُوب میں رائِج کِیا ۔uccوہ تیرے بزُرگ اور مُہِیب نام کی تعرِیف کریں۔ وہ قُدُّوس ہے۔ wcخُداوند صِیُّون میں بزُرگ ہے اور وہ سب قَوموں پر بُلند و بالا ہے۔  -cخُداوند سلطنت کرتا ہے ۔ قَومیں کانپیں۔ وہ کرُّوبیوں پر بَیٹھتا ہے ۔ زمِین لرزے۔W 'b خُداوند کے حضُور ۔ کیونکہ وہ زمِین کی عدالت کرنے آ رہا ہے۔ وہ صداقت سے جہان کی اور راستی سے قَوموں کی عدالت کرے گا۔n Ubسَیلاب تالِیاں بجائیں۔ پہاڑِیاں مِل کر خُوشی سے گائیں۔ ybسمُندر اور اُس کی معمُوری شور مچائیں اور جہان اور اُس کے باشِندے۔!bنرسِنگے اور قرنا کی آواز سے بادشاہ یعنی خُداوند کے حضُور خُوشی کا نعرہ مارو۔tabخُداوند کی سِتایش سِتار پر کرو۔ سِتار اور سُرِیلی آواز سے۔>ubاَے تمام اہلِ زمِین! خُداوند کے حضُور خُوشی کا نعرہ مارو للکارو اور خُوشی سے گاؤ اور مدح سرائی کرو۔eCbاُس نے اِسرائیل کے گھرانے کے حق میں اپنی شفقت و وفاداری یاد کی ہے۔ اِنتہایِ زمِین کے لوگوں نے ہمارے خُدا کی نجات دیکھی ہے۔1bخُداوند نے اپنی نجات ظاہِر کی ہے۔ اُس نے اپنی صداقت قَوموں کے سامنے نمایاں کی ہے۔~ wbخُداوند کے حضُور نیا گِیت گاؤ کیونکہ اُس نے عجِیب کام کِئے ہیں۔ اُس کے دہنے ہاتھ اور اُس کے مُقدّس بازُو نے اُس کے لِئے فتح حاصِل کی ہے۔|qa اَے صادِقو! خُداوند میں خُوش رہو اور اُس کے پاک نام کا شُکر کرو۔zma صادِقوں کے لِئے نُور بویا گیا ہے اور راست دِلوں کے لِئے خُوشی۔ya اَے خُداوند سے مُحبّت رکھنے والو! بدی سے نفرت کرو۔ وہ اپنے مُقدّسوں کی جانوں کو محفُوظ رکھتا ہے۔ وہ اُن کو شرِیروں کے ہاتھ سے چُھڑاتا ہے۔+Oa کیونکہ اَے خُداوند! تُو تمام زمِین پر بُلند و بالاہے۔ تُو سب معبُودوں سے نِہایت اعلیٰ ہے۔ }}v||#{zzeyykjjihhngg6feedd"cc braa}a`W__B^]]m\\][[#ZZY'XWWMVV$UUATvSSXRR%QQPOOnNNaMM+LdKJIIPHGG{FF=EEDbCCB]A@??W>>=<<>;;2::9r887?6{55w44F33E2110~0///?..c--j,, ++F** )((.'s'&&A%%I$##X""!9 MN3?&*)/*Gz,k?  c r l 'bXbD7ykvخُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔)Kvتُو میرا خُدا ہے ۔ مَیں تیرا شُکر کرُوں گا۔ تُو میرا خُدا ہے ۔ مَیں تیری تمجِید کرُوں گا۔:mvیہوواہ ہی خُدا ہے اور اُسی نے ہم کو نُور بخشا ہے۔ قُربانی کو مذبح کے سِینگوں سے رسِّیوں سے باندھو۔5vمُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام سے آتا ہے۔ ہم نے تُم کو خُداوند کے گھر سے دُعا دی ہے۔lQvآہ! اَے خُداوند! بچا لے۔ آہ! اَے خُداوند! خُوش حالی بخش۔+Ovیہ وُہی دِن ہے جِسے خُداوند نے مُقرّر کِیا۔ ہم اِس میں شادمان ہوں گے اور خُوشی منائیں گے ۔kOvیہ خُداوند کی طرف سے ہُؤا اور ہماری نظر میں عجِیب ہے۔vجِس پتھّر کو مِعماروں نے ردّ کِیا وُہی کونے کے سِرے کا پتھّر ہو گیا۔3vمَیں تیرا شُکر کرُوں گا کیونکہ تُو نے مُجھے جواب دِیا ۔ اور خُود میری نجات بنا ہے۔fEvخُداوند کا پھاٹک یہی ہے۔ صادِق اِس سے داخِل ہوں گے۔)Kvصداقت کے پھاٹکوں کو میرے لِئے کھول دو۔ مَیں اُن سے داخِل ہو کر خُداوند کا شُکر کرُوں گا ۔|qvخُداوند نے مُجھے سخت تنبِیہ تو کی لیکن مَوت کے حوالہ نہیں کِیا۔#vمَیں مرُوں گا نہیں بلکہ جِیتا رہُوں گا اور خُداوند کے کاموں کا بیان کرُوں گا۔ vخُداوند کا دہنا ہاتھ بُلند ہُؤا ہے۔ خُداوند کا دہنا ہاتھ دِلاوری کرتا ہے۔, Qvصادِقوں کے خَیموں میں شادمانی اور نجات کی راگنی ہے۔ خُداوند کا دہنا ہاتھ دِلاوری کرتا ہے۔t avخُداوند میری قُوّت اور میرا گِیت ہے۔ وُہی میری نجات ہُؤا۔ v تُو نے مُجھے زور سے دھکیل دِیا کہ گِر پڑُوں لیکن خُداوند نے میری مدد کی۔m Sv اُنہوں نے شہد کی مکھِّیوں کی طرح مُجھے گھیر لِیا۔ وہ کانٹوں کی آگ کی طرح بُجھ گئے۔ مَیں خُداوند کے نام سے اُن کو کاٹ ڈالُوں گا۔(Iv اُنہوں نے مُجھے گھیر لِیا ۔ بیشک گھیر لِیا۔ مَیں خُداوند کے نام سے اُن کو کاٹ ڈالُوں گا۔v سب قَوموں نے مُجھے گھیر لِیا۔ مَیں خُداوند کے نام سے اُن کو کاٹ ڈالُوں گا۔pYv خُداوند پر توکُّل کرنا اُمرا پر بھروسا رکھنے سے بہتر ہے۔r]vخُداوند پر توکُّل کرنا اِنسان پر بھروسا رکھنے سے بہتر ہے۔1[vخُداوند میری طرف میرے مددگاروں میں ہے۔ اِس لِئے مَیں اپنے عداوت رکھنے والوں کو دیکھ لُوں گا۔{vخُداوند میری طرف ہے مَیں نہیں ڈرنے کا۔ اِنسان میرا کیا کر سکتا ہے؟#?vمَیں نے مُصِیبت میں خُداوند سے دُعا کی۔ خُداوند نے مُجھے جواب دِیا اور کُشادگی بخشی۔b=vخُداوند سے ڈرنے والے اب کہیں اُس کی شفقت ابدی ہے۔Y+vہارُون کا گھرانا اب کہے اُس کی شفقت ابدی ہے۔Kvاِسرائیل اب کہے اُس کی شفقت ابدی ہے۔x~ kvخُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔}3uکیونکہ ہم پر اُس کی بڑی شفقت ہے اور خُداوند کی سچّائی ابدی ہے۔ خُداوند کی حمد کرو۔| {uاَے قَومو! سب خُداوند کی حمد کرو۔ اَے اُمّتو! سب اُس کی سِتایش کرو۔{tخُداوند کے گھر کی بارگاہوں میں تیرے اندر اَے یروشلِیم ! خُداوند کی حمد کرو۔z!tمَیں خُداوند کے حضُور اپنی مَنّتیں اُس کی ساری قَوم کے سامنے پُوری کرُوں گا۔y/tمَیں تیرے حضُور شُکرگُذاری کی قُربانی چڑھاؤُں گا اور خُداوند سے دُعا کرُوں گا۔Jx tآہ! اَے خُداوند! مَیں تیرا بندہ ہُوں۔ مَیں تیرا بندہ تیری لَونڈی کا بیٹا ہُوں۔ تُو نے میرے بندھن کھولے ہیں۔sw_tخُداوند کی نِگاہ میں اُس کے مُقدّسوں کی مَوت گِراں قدر ہے۔v!tمَیں خُداوند کے حضُور اپنی مَنّتیں اُس کی ساری قَوم کے سامنے پُوری کرُوں گا۔juMt مَیں نجات کا پیالہ اُٹھا کر خُداوند سے دُعا کرُوں گا۔tt خُداوند کی سب نِعمتیں جو مُجھے مِلِیں مَیں اُن کے عِوض میں اُسے کیا دُوں؟esCt مَیں نے جلد بازی سے کہہ دِیا کہ سب آدمی جُھوٹے ہیں۔ r t مَیں اِیمان رکھتا ہُوں ۔ اِس لِئے یہ کہُوں گا مَیں بڑی مُصِیبت میں تھا۔pqYt مَیں زِندوں کی زمِین میں خُداوند کے حضُور چلتا رہُوں گا۔Ip tاِس لِئے کہ تُو نے میری جان کو مَوت سے میری آنکھوں کو آنسُو بہانے سے اور میرے پاؤں کو پِھسلنے سے بچایا ہے۔o tاَے میری جان!پِھرمُطمئِن ہو کیونکہ خُداوند نے تُجھ پر اِحسان کِیا ہے۔n7tخُداوند سادہ لوگوں کی حِفاظت کرتا ہے۔ مَیں پست ہو گیا تھا ۔ اُسی نے مُجھے بچا لِیا۔bm=tخُداوند صادِق اور کرِیم ہے۔ ہمارا خُدا رحِیم ہے۔0lYtتب مَیں نے خُداوند سے دُعا کی کہ اَے خُداوند! مَیں تیری منّت کرتا ہُوں میری جان کو رہائی بخش۔?kwtمَوت کی رسِیّوں نے مُجھے جکڑ لِیا اور پاتال کے درد مُجھ پر آ پڑے۔ مَیں دُکھ اور غم میں گِرفتار ہُؤا۔j!tچُونکہ اُس نے میری طرف کان لگایا اِس لِئے مَیں عُمر بھر اُس سے دُعا کرُوں گا۔i %tمَیں خُداوند سے مُحبّت رکھتا ہُوں کیونکہ اُس نے میری فریاد اور مِنّت سُنی ہے۔h}sلیکن ہم اب سے ابد تک خُداوند کو مُبارک کہیں گے۔ خُداوند کی حمد کرو۔gsمُردے خُداوند کی سِتایش نہیں کرتے نہ وہ جو خاموشی کے عالم میں اُتر جاتے ہیں|fqsآسمان تو خُداوند کا آسمان ہے لیکن زمِین اُس نے بنی آدم کو دی ہے۔}essتُم خُداوند کی طرف سے مُبارک ہو جِس نے آسمان اور زمِین کو بنایا۔idKsخُداوند تُم کو بڑھائے۔ تُم کو اور تُمہاری اَولاد کو۔}css جو خُداوند سے ڈرتے ہیں کیا چھوٹے کیا بڑے وہ اُن سب کو برکت دے گا۔Vb%s خُداوند نے ہم کو یاد رکھّا ۔ وہ برکت دے گا۔ وہ اِسرائیل کے گھرانے کو برکت دے گا۔ وہ ہارُون کے گھرانے کو برکت دے گا۔"a=s اَے خُداوند سے ڈرنے والو! خُداوند پر توکُّل کرو۔ وُہی اُن کی کُمک اور اُن کی سِپر ہے۔`/s اَے ہارُون کے گھرانے! خُداوند پر توکُّل کرو۔ وُہی اُن کی کُمک اور اُن کی سِپر ہے۔ _s اَے اِسرائیل ! خُداوند پر توکُّل کر۔ وُہی اُن کی کُمک اور اُن کی سِپر ہے۔$^Asاُن کے بنانے والے اُن ہی کی مانِند ہو جائیں گے ۔ بلکہ وہ سب جو اُن پر بھروسا رکھتے ہیں۔5]csاُن کے ہاتھ ہیں پر وہ چُھوتے نہیں۔ پاؤں ہیں پر وہ چلتے نہیں اور اُن کے گلے سے آواز نہیں نِکلتی۔w\gsاُن کے کان ہیں پر وہ سُنتے نہیں۔ ناک ہیں پر وہ سُونگھتے نہیں۔{[osاُن کے مُنہ ہیں پر وہ بولتے نہیں۔ آنکھیں ہیں پر وہ دیکھتے نہیں۔gZGsاُن کے بُت چاندی اور سونا ہیں یعنی آدمی کی دست کاری۔pYYsہمارا خُدا تو آسمان پر ہے۔ اُس نے جو کُچھ چاہا وُہی کِیا۔RXsقَومیں کیوں کہیں اب اُن کا خُدا کہاں ہے؟7W isہم کو نہیں! اَے خُداوند! ہم کونہیں بلکہ تُو اپنے ہی نام کو اپنی شفقت اور سچّائی کی خاطِر جلال بخش۔kVOrجو چٹان کوجِھیل اور چقماق کو پانی کا چشمہ بنا دیتا ہے۔tUarاَے زمِین! تُو رب کے حضُور۔ یعقُوب کے خُدا کے حضُور تھرتھراsT_rاَے پہاڑو! تُم کو کیا ہُؤا کہ تُم مینڈھوں کی طرح اُچھلتے ہو ؟ اَے پہاڑِیو! تُم کو کیا ہُؤا کہ تُم بھیڑ کے بچّوں کی طرح کُودتی ہو ؟1S[rاَے سمُندر!تُجھے کیا ہُؤا کہ تُو بھاگتاہے؟ اَے یَردن !تُجھے کیا ہُؤا کہ تُو پِیچھے ہٹتاہے؟Rrپہاڑ مینڈھوں کی طرح اُچھلے۔ پہاڑِیاں بھیڑ کے بچّوں کی طرح کُودِیں۔`Q9rیہ دیکھتے ہی سمُندر بھاگا۔ یَردن پِیچھے ہٹ گیا۔tParتو یہُودا ہ اُس کا مَقدِس اور اِسرا ئیل اُس کی مملکت ٹھہرا۔O 1rجب اِسرائیل مِصر سے نِکل آیا۔ یعنی یعقُو ب کا گھرانا اجنبی زُبان والی قَوم میں سے'NGq وہ بانجھ کا گھر بساتا ہے اور اُسے بچّوں والی بنا کر دِل شاد کرتا ہے۔ خُداوند کی حمد کرو۔~Muqتاکہ اُسے اُمرا کے ساتھ یعنی اپنی قَوم کے اُمرا کے ساتھ بِٹھائے۔uLcqوہ مِسکِین کو خاک سے اور مُحتاج کو مزبلہ پر سے اُٹھا لیتا ہےTK!qجو فروتنی سے آسمان و زمِین پر نظر کرتاہے؟J{qخُداوند ہمارے خُدا کی مانِند کَون ہے جو عالمِ بالا پر تخت نشِین ہےI}qخُداوند سب قَوموں پر بُلند و بالا ہے۔ اُس کا جلال آسمان سے برتر ہے۔gHGqآفتاب کے طلُوع سے غرُوب تک خُداوند کے نام کی حمد ہو۔LGqاب سے ابدتک خُداوند کا نام مُبارک ہو!F qخُداوند کی حمد کرو۔ اَے خُداوند کے بندو! حمد کرو۔ خُداوند کے نام کی حمد کرو۔1E[p شرِیر یہ دیکھے گا اور کُڑھے گا۔ وہ دانت پِیسے گا اور گُھلے گا۔ شرِیروں کی مُراد نابُود ہو گی۔XD)p اُس نے بانٹا اور مُحتاجوں کو دِیا۔ اُس کی صداقت ہمیشہ قائِم رہے گی۔ اُس کا سِینگ عِزّت کے ساتھ بُلند کِیا جائے گا ۔C3pاُس کا دِل برقرار ہے ۔ وہ ڈرنے کا نہیں۔ یہاں تک کہ وہ اپنے مُخالِفوں کو دیکھ لے گا۔ Bpوہ بُری خبر سے نہ ڈرے گا۔ خُداوند پر توکُّل کرنے سے اُس کا دِل قائِم ہے ۔oAWpاُسے کبھی جُنبِش نہ ہو گی۔ صادِق کی یادگار ہمیشہ رہے گی۔@#pرحم دِل اور قرض دینے والا آدمی سعادت مند ہے ۔ وہ اپنا کاروبار راستی سے کرے گا۔?!pراست با زوں کے لِئے تارِیکی میں نُور چمکتا ہے۔ وہ رحِیم و کرِیم اور صادِق ہے۔y>kpمال و دَولت اُس کے گھر میں ہے اور اُس کی صداقت ابد تک قائِم ہے۔=pاُس کی نسل زمِین پر زورآور ہو گی۔ راست بازوں کی اَولاد مُبارک ہو گی۔@< {pخُداوند کی حمد کرو۔ مُبارک ہے وہ آدمی جو خُداوند سے ڈرتا ہے اور اُس کے حُکموں میں خُوب مسرُور رہتا ہے۔P;o خُداوند کا خَوف دانائی کا شرُوع ہے۔ اُس کے مُطابِق عمل کرنے والے دانِش مند ہیں۔ اُس کی سِتایش ابد تک قائِم ہے۔U:#o اُس نے اپنے لوگوں کے لِئے فِدیہ دِیا۔ اُس نے اپنا عہد ہمیشہ کے لِئے ٹھہرایا ہے۔ اُس کا نام قُدُّوس اور مُہِیب ہے۔9}oوہ ابدُالآباد قائِم رہیں گے۔ وہ سچّائی اور راستی سے بنائے گئے ہیں۔ 8oاُس کے ہاتھوں کے کام برحق اور پُر عدل ہیں۔ اُس کے تمام قوانِین راست ہیں۔7oاُس نے قَوموں کی مِیراث اپنے لوگوں کودے کر اپنے کاموں کا زور اُن کو دِکھایا۔6%oوہ اُن کو جو اُس سے ڈرتے ہیں خُوراک دیتا ہے۔ وہ اپنے عہد کو ہمیشہ یاد رکھّے گا۔5oاُس نے اپنے عجائِب کی یادگار قائِم کی ہے۔ خُداوند رحِیم و کرِیم ہے۔4{oاُس کے کام جلالی اور پُر حشمت ہیں اور اُس کی صداقت ابد تک قائِم ہے۔3oخُداوند کے کام عظِیم ہیں۔ جو اُن میں مسرُور ہیں اُن کی تفتِیش میں رہتے ہیں۔F2 oخُداوند کی حمد کرو۔ مَیں راست بازوں کی مجلِس میں اور جماعت میں اپنے سارے دِل سے خُداوند کا شُکر کرُوں گا۔y1knوہ راہ میں ندی کا پانی پِئے گا۔ اِس لِئے وہ سر کو بُلند کرے گا۔30_nوہ قَوموں میں عدالت کرے گا۔ وہ لاشوں کے ڈھیر لگا دے گا اور بُہت سے مُلکوں میں سروں کو کُچلے گا۔/nخُداوند تیرے دہنے ہاتھ پر اپنے قہر کے دِن بادشاہوں کو چھید ڈالے گا۔$.Anخُداوند نے قَسم کھائی ہے اور پِھرے گانہیں کہ تُو ملکِ صِد ق کے طَورپر ابد تک کاہِن ہے۔a-;nلشکر کشی کے دِن تیرے لوگ خُوشی سے اپنے آپ کو پیش کرتے ہیں۔ تیرے جوان پاک آرایش میں ہیں اور صُبح کے بطن سے شبنم کی مانِند۔,)nخُداوند تیرے زور کا عصا صِیُّون سے بھیجے گا۔ تُو اپنے دُشمنوں میں حُکمرانی کر۔Y+ -nیہوواہ نے میرے خُداوند سے کہا تُو میرے دہنے ہاتھ بَیٹھ جب تک کہ مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں کی چَوکی نہ کر دُوں۔2*]mکیونکہ وہ مُحتاج کے دہنے ہاتھ کھڑا ہو گا تاکہ اُس کی جان پر فتویٰ دینے والوں سے اُسے رہائی دے۔&)Emمَیں اپنے مُنہ سے خُداوند کا بڑا شُکر کرُوں گا۔ بلکہ بڑی بِھیڑ میں اُس کی حمد کرُوں گا۔!(;mمیرے مُخالِف ذِلّت سے مُلبّس ہو جائیں اور اپنی ہی شرمِندگی کو چادر کی طرح اوڑھ لیں ۔4'amوہ لَعنت کرتے رہیں پر تُو برکت دے۔ وہ جب اُٹھیں گے تو شرمِندہ ہوں گے پر تیرا بندہ شادمان ہو گا ۔&mتاکہ وہ جان لیں کہ اِس میں تیرا ہاتھ ہے اور تُو ہی نے اَے خُداوند! یہ کِیا ہے۔% mاَے خُداوند میرے خُدا! میری مدد کر۔ اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھے بچا لے۔$+mمَیں اُن کی ملامت کا نِشانہ بن گیا ہُوں۔ جب وہ مُجھے دیکھتے ہیں تو سر ہلاتے ہیں۔#3mفاقہ کرتے کرتے میرے گُھٹنے کمزور ہوگئے اور چِکنائی کی کمی سے میرا جِسم سُوکھ گیا۔"ymمَیں ڈھلتے سایہ کی طرح جاتا رہا۔ مَیں ٹِڈّ ی کی طرح اُڑا دِیا گیا۔!mاِس لِئے کہ مَیں غر یب اور مُحتاج ہُوں اور میرا دِل میرے پہلُو میں زخمی ہے۔9 kmلیکن اَے مالک خُداوند! اپنے نام کی خاطِر مُجھ پر اِحسان کر۔ مُجھے چُھڑا کیونکہ تیری شفقت خُوب ہے۔!;mخُداوند کی طرف سے میرے مُخالِفوں کا اور میری جان کو بُرا کہنے والوں کا یِہی بدلہ ہے۔Cmوہ اُس کے لِئے اُس پوشاک کی مانِند ہو جِسے وہ پہنتاہے اور اُس پٹکے کی جگہ جِس سے وہ اپنی کمر کسے رہتاہے۔Y+mاُس نے لَعنت کو اپنی پوشاک کی طرح پہنا اور وہ پانی کی طرح اُس کے باطِن میں اور تیل کی طرح اُس کی ہڈِّیوں میں سما گئی۔Gmبلکہ لَعنت کرنا اُسے پسند تھا ۔ سو وُہی اُس پر آپڑی اور دُعا دینا اُسے مرغُوب نہ تھا سو وہ اُس سے دُوررہی۔Cmاِس لِئے کہ اُس نے رحم کرنا یاد نہ رکھّا پر غرِیب اور مُحتاج اور شکستہ دِل کو ستایا تاکہ اُن کو مار ڈالے  mوہ برابر خُداوند کے سامنے رہیں تاکہ وہ زمِین پر سے اُن کا ذِکر مِٹا دے۔%Cmاُس کے باپ دادا کی بدی خُداوند کے حضُور یاد رہے اور اُس کی ماں کا گُناہ مِٹایا نہ جائے۔~um اُس کی نسل کٹ جائے اور دُوسری پُشت میں اُن کا نام مِٹا دِیا جائے۔ m کوئی نہ ہو جو اُس پر شفقت کرے۔ نہ کوئی اُس کے یتِیم بچّوں پر ترس کھائے۔ym قرض خواہ اُس کا سب کُچھ چِھین لے اور پردیسی اُس کی کمائی لُوٹ لیں۔2]m اُس کے بچّے آوارہ ہو کر بِھیک مانگیں اُن کو اپنے وِیران مقاموں سے دُور جا کر ٹُکڑے مانگناپڑے۔pYm اُس کے بچّے یتِیم ہو جائیں اور اُس کی بِیوی بیوہ ہو جائے۔wgmاُس کی عُمر کوتاہ ہو جائے اور اُس کا مَنصب کوئی دُوسرا لے لے۔ mجب اُس کی عدالت ہو تو وہ مُجرم ٹھہرے اور اُس کی دُعا بھی گُناہ گِنی جائے۔"=mتُو کِسی شرِیر آدمی کو اُس پر مقرّر کر دے اور کوئی مُخالِف اُس کے دہنے ہاتھ کھڑا رہے۔  mاُنہوں نے نیکی کے بدلے مُجھ سے بدی کی ہے اور میری مُحبّت کے بدلے عداوت۔ mوہ میری مُحبّت کے سبب سے میرے مُخالِف ہیں لیکن مَیں تو بس دُعا کرتا ہُوں۔  mاُنہوں نے عداوت کی باتوں سے مُجھے گھیر لِیا اور بے سبب مُجھ سے لڑے ہیں۔G mکیونکہ شرِیروں اور دغابازوں نے میرے خِلاف مُنہ کھولا ہے۔ اُنہوں نے جُھوٹی زُبان سے مُجھ سے باتیں کی ہیں۔D  mاَے خُدا! میرے محمُود!خاموش نہ رہ )l خُدا کی بدَولت ہم دِلاوری کریں گے کیونکہ وُہی ہمارے مُخالِفوں کو پامال کرے گا۔} sl مُخالِف کے مُقابلہ میں ہماری کُمک کر کیونکہ اِنسانی مدد عبث ہے۔% Cl اَے خُدا! کیا تُو نے ہمیں ردّ نہیں کردِیا؟ اَے خُدا! تُو ہمارے لشکروں کے ساتھ نہیں جاتا!l مُجھے اُس فصِیل دار شہر میں کَون پُہنچائے گا؟ کَون مُجھے ادُو م تک لے گیا ہے؟!;l موآ ب میری چلپچی ہے۔ ادُوم پر مَیں جُوتا پھینکُوں گا۔ مَیں فلِستِین پر للکارُوں گا۔+lجلعاد میرا ہے ۔ مَنسّی میرا ہے۔ افرائِیم میرے سر کا خود ہے یہُودا ہ میرا عصا ہے۔kOlخُدا نے اپنی قُدُّوسِیت میں یہ فرمایا ہے مَیں خُوشی کرُوں گا ۔ مَیں سِکم کو تقسِیم کرُوں گا اور سُکّات کی وادی کو بانٹُوں گا۔lاپنے دہنے ہاتھ سے بچا اور ہمیں جواب دے تاکہ تیرے محبُوب بچائے جائیں۔ylاَے خُدا! تُو آسمانوں پر سرفراز ہو اور تیرا جلال ساری زمِین پر ہو۔lکیونکہ تیری شفقت آسمان سے بُلند ہے اور تیری سچّائی افلاک کے برابر ہے۔+Olاَے خُداوند! مَیں لوگوں میں تیرا شُکر کرُوں گا۔ مَیں اُمّتوں میں تیری مدح سرائی کرُوں گا۔}slاَے بربط اور سِتار جاگو! مَیں خُود بھی صُبح سویرے جاگ اُٹھوں گا۔  lاَے خُدا!میرا دِل قائِم ہے۔ مَیں گاؤُں گا اور دِل سے مدح سرائی کرُوں گا۔ ~ k+دانا اِن باتوں پر توجُّہ کرے گا اور وہ خُداوند کی شفقت پر غَور کریں گے۔}k*راست باز یہ دیکھ کر خُوش ہوں گے اور سب بدکاروں کا مُنہ بند ہو جائے گا۔:|mk)تَو بھی وہ مُحتاج کو مُصِیبت سے نِکال کر سرفراز کرتاہے اور اُس کے خاندان کو ریوڑ کی طرح بڑھاتا ہے۔{k(وہ اُمرا پر ذِلّت اُنڈیل دیتا ہے اور اُن کو بے راہ وِیرانہ میں بھٹکاتا ہے۔zwk'پِھر ظُلم و تکلِیف اور غم کے مارے وہ گھٹ جاتے اور پست ہو جاتے ہیں۔(yIk&وہ اُن کو برکت دیتا ہے اور وہ بُہت بڑھتے ہیں اور وہ اُن کے چَوپایوں کو کم نہیں ہونے دیتا۔wxgk%اور کھیت بوئیں اور تاکِستان لگائیں اور پَیداوار حاصِل کریں۔vwek$وہاں وہ بُھوکوں کو بساتا ہے تاکہ بسنے کے لِئے شہر تیّار کریںyvkk#وہ بیابان کو جِھیل بنا دیتا ہے اور خُشک زمِین کو پانی کے چشمے۔u%k"وہ زرخیز زمِین کو صحرایِ شور کر دیتا ہے۔ اِس لِئے کہ اُس کے باشِندے شرِیر ہیں۔twk!وہ دریاؤں کو بیابان بنا دیتا ہے اور پانی کے چشموں کو خُشک زمِین۔sk وہ لوگوں کے مجمع میں اُس کی بڑائی کریں اور بزُرگوں کی مجلِس میں اُس کی حمد۔6rekکاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائب کی خاطِر اُس کی سِتایش کرتے!)qKkتب وہ اُس کے تھم جانے سے خُوش ہوتے ہیں۔ یُوں وہ اُن کو بندرگاہِ مقصُود تک پُہنچا دیتا ہے۔mpSkوہ آندھی کو تھما دیتا ہے اور لہریں مَوقُوف ہو جاتی ہیں۔5ockتب وہ اپنی مُصِیبت میں خُداوند سے فریاد کرتے ہیں اور وہ اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشتا ہے ۔nykوہ جُھومتے اور متوالے کی طرح لڑکھڑاتے اور حواس باختہ ہو جاتے ہیں۔(mIkوہ آسمان تک چڑھتے اور گہراؤ میں اُترتے ہیں۔ پریشانی سے اُن کا دِل پانی پانی ہو جاتا ہے۔l kکیونکہ وہ حُکم دے کر طُوفانی ہوا چلاتا ہے جو اُس میں لہریں اُٹھاتی ہے۔kwkوہ سمُندر میں خُداوند کے کاموں کو اور اُس کے عجائِب کو دیکھتے ہیں jkجو لوگ جہازوں میں بحر پر جاتے ہیں اور سمُندر پر کاروبار میں لگے رہتے ہیںi-kوہ شُکرگُذاری کی قُربانِیاں گُذرانیں اور گاتے ہُوئے اُس کے کاموں کا بیان کریں ۔8hikکاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائِب کی خاطِر اُس کی سِتایش کرتے!(gIkوہ اپنا کلام نازِل فرما کر اُن کو شِفا دیتا ہے اور اُن کو اُن کی ہلاکت سے رہائی بخشتا ہے۔5fckتب وہ اپنی مُصِیبت میں خُداوند سے فریاد کرتے ہیں اور وہ اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشتا ہے ۔4eakاُن کے جی کو ہر طرح کے کھانے سے نفرت ہو جاتی ہے اور وہ مَوت کے پھاٹکوں کے نزدِیک پُہنچ جاتے ہیں۔dkاحمق اپنی خطاؤں کے سبب سے اور اپنی بدکاری کے باعِث مُصِیبت میں پڑتے ہیں۔c kکیونکہ اُس نے پِیتل کے پھاٹک توڑ دِئیے اور لوہے کے بینڈوں کو کاٹ ڈالا۔8bikکاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائِب کی خاطِر اُس کی سِتایش کرتے!akوہ اُن کو اندھیرے اور مَوت کے سایہ سے نِکال لایا اور اُن کے بندھن توڑ ڈالے۔7`gk تب اپنی مُصِیبت میں اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی اور اُس نے اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشی ۔!_;k اِس لِئے اُس نے اُن کا دِل مشقّت سے عاجِز کر دِیا۔ وہ گِر پڑے اور کوئی مددگار نہ تھا۔^)k چُونکہ اُنہوں نے خُدا کے کلام سے سرکشی کی اور حق تعالیٰ کی مشوَرت کو حقِیر جانا]k جو اندھیرے اور مَوت کے سایہ میں بَیٹھے مُصِیبت اور لوہے سے جکڑے ہُوئے تھے۔\/k کیونکہ وہ ترستی جان کو سیر کرتا ہے اور بُھوکی جان کو نِعمتوں سے مالا مال کرتا ہے۔8[ikکاش کہ لوگ خُداوند کی شفقت کی خاطِر اور بنی آدم کے لِئے اُس کے عجائِب کی خاطِر اُس کی سِتایش کرتے! Z kوہ اُن کو سیدھی راہ سے لے گیا تاکہ بسنے کے لِئے کِسی شہر میں جا پُہنچیں۔6Yekتب اپنی مُصِیبت میں اُنہوں نے خُداوند سے فریاد کی اور اُس نے اُن کو اُن کے دُکھوں سے رہائی بخشی۔mXSkوہ بُھوکے اور پیاسے تھے اور اُن کا دِل بَیٹھا جاتا تھا۔W3kوہ بیابان میں صحرا کے راستہ پر بھٹکتے پِھرے۔ اُن کو بسنے کے لِئے کوئی شہر نہ مِلا۔V'kاور اُن کو مُلک مُلک سے جمع کِیا۔ پُورب سے اور پچھم سے۔ اُتّر سے اور دکھِّن سے۔,UQkخُداوند کے چُھڑائے ہُوئے یہی کہیں۔ جِن کو اُس نے فِدیہ دے کر مُخالِف کے ہاتھ سے چُھڑا لِیاxT kkخُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے اور اُس کی شفقت ابدی ہے۔3S_j0خُداوند اِسرائیل کا خُدا ازل سے ابد تک مُبارک ہو! اور ساری قَوم کہے آمِین۔ خُداوند کی حمد کرو۔Rj/اَے خُداوند!ہمارے خُدا! ہم کو بچا لے اور ہم کو قَوموں میں سے اِکٹھّا کر لے تاکہ ہم تیرے قُدُّوس نام کا شُکر کریں اور للکارتے ہُوئے تیری سِتایش کریں۔zQmj.اُس نے اُن کو اسِیر کرنے والوں کے دِل میں اُن کے لِئے رحم ڈالا۔(PIj-اور اُس نے اُن کے حق میں اپنے عہد کو یاد کِیا اور اپنی شفقت کی کثرت کے مُطابِق ترس کھایا۔uOcj,تَو بھی جب اُس نے اُن کی فریاد سُنی تو اُن کے دُکھ پر نظر کی۔ENj+اُس نے تو بار ہا اُن کو چُھڑایا لیکن اُن کا مشوَرہ باغیانہ ہی رہا اور وہ اپنی بدکاری کے باعِث پست ہو گئے۔zMmj*اُن کے دُشمنوں نے اُن پر ظُلم کِیا اور وہ اُن کے محکُوم ہو گئے۔3L_j)اور اُس نے اُن کو قَوموں کے قبضہ میں کر دِیا اور اُن سے عداوت رکھنے والے اُن پر حُکمران ہو گئے۔K)j(اِس لِئے خُداوند کا قہر اپنے لوگوں پر بھڑکا اور اُسے اپنی مِیراث سے نفرت ہو گئیJj'یُوں وہ اپنے ہی کاموں سے آلُودہ ہو گئے اور اپنے فِعلوں سے بے وفا بنے۔Iyj&اور معصُوموں کا یعنی اپنے بیٹے بیٹیوں کا خُون بہایا جِن کو اُنہوں نے کنعان کے بُتوں کے لِئے قُربان کر دِیا اور مُلک خُون سے ناپاک ہو گیا۔{Hoj%بلکہ اُنہوں نے اپنے بیٹے بیٹیوں کو شیاطِین کے لِئے قُربان کِیا|Gqj$اور اُن کے بُتوں کی پرستِش کرنے لگے جو اُن کے لِئے پھندا بن گئے۔  i~~`}}o||R{{@zz yy5xxwwvv[uukttDss.rqqOpp;oonymm.ll9kkj}iiMhggfffee4dccFbbaa ``_f^^l]]L\\ [ZZ[YYIXX2WVVHUTT7SwRRZQQ PXOOHNNM|ML}KKMJII\HH!GmFFEDDJCCB}AA6@@?_>>U==1wمَیں تیری صداقت کے احکام کے سبب سے دِن میں سات بار تیری سِتایش کرتا ہُوں۔=ywمُجھے جُھوٹ سے نفرت اور کراہِیت ہے لیکن تیری شرِیعت سے مُحبّت ہے۔r<[wمَیں بڑی لُوٹ پانے والے کی مانِند تیرے کلام سے خُوش ہُوں۔;#w( شِین) اُمرا نے مُجھے بے سبب ستایا ہے لیکن میرے دِل میں تیری باتوں کا خَوف ہے۔:uwتیرے کلام کا خُلاصہ سچّائی ہے۔ تیری صداقت کے کُل احکام ابدی ہیں۔A9ywخیال فرما کہ مُجھے تیرے قوانِین سے کیسی مُحبّت ہے ۔ اَے خُداوند! اپنی شفقت کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔ 8wمَیں دغابازوں کو دیکھ کر ملُول ہُؤا کیونکہ وہ تیرے کلام کو نہیں مانتے۔"7;wمیرے ستانے والے اور مُخالِف بُہت ہیں تَو بھی مَیں نے تیری شہادتوں سے کنارہ نہ کِیا ۔6wاَے خُداوند! تیری رحمت بڑی ہے۔ اپنے احکام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔}5qwنجات شرِیروں سے دُور ہے کیونکہ وہ تیرے آئِین کے طالِب نہیں ہیں۔4wمیری وکالت کر اور میرا فِدیہ دے۔ اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔'3Ew( ریش) میری مُصِیبت کا خیال کر اور مُجھے چُھڑا کیونکہ مَیں تیری شرِیعت کو نہیں بُھولتا۔+2Mwتیری شہادتوں سے مُجھے قدِیم سے معلُوم ہُؤا کہ تُو نے اُن کو ہمیشہ کے لِئے قائِم کِیا ہے۔l1Owاَے خُداوند! تُو نزدِیک ہے اور تیرے سب فرمان برحق ہیں۔ 0 wجو شرارت کے درپَے رہتے ہیں وہ نزدِیک آ گئے ۔ وہ تیری شرِیعت سے دُور ہیں۔)/Iwاپنی شفقت کے مُطابِق میری فریاد سُن۔ اَے خُداوند! اپنے احکام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔.wمیری آنکھیں رات کے ہر پہر سے پہلے کُھل گئِیں تاکہ تیرے کلام پر دِھیان کرُوں۔-{wمَیں نے پَو پھٹنے سے پہلے فریاد کی۔ مُجھے تیرے کلام پر اِعتماد ہے۔,wمَیں نے تُجھ سے دُعا کی ہے ۔ مُجھے بچا لے اور مَیں تیری شہادتوں کو مانُوں گا۔?+uw( قوف) مَیں پُورے دِل سے دُعا کرتا ہُوں۔ اَے خُداوند! مُجھے جواب دے ۔ مَیں تیرے آئِین پر عمل کرُوں گا۔*wتیری شہادتیں ہمیشہ راست ہیں۔ مُجھے فہم عطا کر تو مَیں زِندہ رہُوں گا)wمَیں تکلِیف اور عذاب میں مُبتلا ہُوں تَو بھی تیرے فرمان میری خُوشنُودی ہیں۔d(?wتیری صداقت ابدی صداقت ہے اور تیری شرِیعت برحق ہے۔'wمَیں ادنیٰ اور حقِیر ہُوں تَو بھی مَیں تیرے قوانِین کو نہیں بُھولتا۔&{wتیرا کلام بِالکُل خالِص ہے اِس لِئے تیرے بندہ کو اُس سے مُحبّت ہے۔%{wمیری غَیرت مُجھے کھا گئی کیونکہ میرے مُخالِف تیری باتیں بُھول گئے$ywتُو نے صداقت اور کمال وفاداری سے اپنی شہادتوں کو ظاہِر فرمایا ہے۔q#Yw( صادے) اَے خُداوند! تُو صادِق ہے اور تیرے احکام برحق ہیں۔"-wمیری آنکھوں سے پانی کے چشمے جاری ہیں۔ اِس لِئے کہ لوگ تیری شرِیعت کو نہیں مانتے۔}!qwاپنا چہرہ اپنے بندہ پر جلوہ گر فرما اور مُجھے اپنے آئِین سِکھا۔~ swاِنسان کے ظُلم سے مُجھے چُھڑا لے تو تیرے قوانین پر عمل کرُوں گا۔}wاپنے کلام میں میری رہنمائی کر۔ کوئی بدکاری مُجھ پر تسلُّط نہ پائے۔&Cwمیری طرف توجُّہ کر اور مُجھ پر رحم فرما جَیسا تیرے نام سے مُحبّت رکھنے والوں کا حق ہے ۔ wمَیں خُوب مُنہ کھول کر ہانپتا رہا کیونکہ مَیں تیرے فرمان کا مُشتاق تھا۔  wتیری باتوں کی تشرِیح نُور بخشتی ہے۔ وہ سادہ دِلوں کو عقل مند بناتی ہے۔zkw( پے) تیری شہادتیں عجِیب ہیں اِس لِئے میرا دِل اُن کو مانتا ہے۔";wاِس لِئے مَیں تیرے سب قوانِین کو برحق جانتا ہُوں اور ہر جُھوٹی راہ سے مُجھے نفرت ہے۔'wاِس لِئے مَیں تیرے فرمان کو سونے سے بلکہ کُندن سے بھی زِیادہ عزِیز رکھتا ہُوں۔1w~اب وقت آ گیا کہ خُداوند کام کرے کیونکہ اُنہوں نے تیری شرِیعت کو باطِل کر دِیا ہے ۔ w}مَیں تیرا بندہ ہُوں ۔ مُجھ کو فہم عطا کر تاکہ تیری شہادتوں کو سمُجھ لُوں۔  w|اپنے بندہ سے اپنی شفقت کے مُطابِق سلُوک کر اور مُجھے اپنے آئِین سِکھا۔w{تیری نجات اور تیری صداقت کے کلام کے اِنتظار میں میری آنکھیں رہ گئِیں۔{wzبھلائی کے لِئے اپنے بندہ کا ضامِن ہو۔ مغرُور مُجھ پر ظُلم نہ کریں۔)Kwy( عَین) مَیں نے عدل اور اِنصاف کِیا ہے ۔ مُجھے اُن کے حوالہ نہ کر جو مُجھ پر ظُلم کرتے ہیں۔{wxمیرا جِسم تیرے خَوف سے کانپتا ہے اور مَیں تیرے احکام سے ڈرتا ہُوں۔A{wwتُو زمِین کے سب شرِیروں کو مَیل کی طرح چھانٹ دیتا ہے ۔ اِس لِئے مَیں تیری شہادتوں کو عزِیز رکھتا ہُوں۔,Qwvتُو نے اُن سب کو حقِیر جانا ہے جو تیرے آئِین سے بھٹک جاتے ہیں کیونکہ اُن کی دغابازی عبث ہے۔)wuمُجھے سنبھال اور مَیں سلامت رہُوں گا اور ہمیشہ تیرے آئِین کا لِحاظ رکھُّوں گا۔I wtتُو اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے سنبھال تاکہ زِندہ رہُوں اور مُجھے اپنے اِعتماد سے شرمِندگی نہ اُٹھانے دے ۔ wsاَے بدکردارو! مُجھ سے دُور ہو جاؤ تاکہ مَیں اپنے خُدا کے فرمان پر عمل کرُوں۔  wrتُو میرے چُھپنے کی جگہ اور میری سِپر ہے۔ مُجھے تیرے کلام پر اِعتماد ہے۔  wq( سامک) مُجھے دو دِلوں سے نفرت ہے۔ پر تیری شرِیعت سے مُحبّت رکھتا ہُوں۔{ owpمَیں نے ہمیشہ کے لِئے آخِر تک تیرے آئِین ماننے پر دِل لگایا ہے۔0 Ywoمَیں نے تیری شہادتوں کو اپنی ابدی مِیراث بنایا ہے کیونکہ اُن سے میرے دِل کو شادمانی ہوتی ہے۔!wnشرِیروں نے میرے لِئے پھندا لگایا ہے تَو بھی مَیں تیرے قوانِین سے نہیں بھٹکا۔wmمیری جان ہمیشہ ہتھیلی پر ہے تَو بھی مَیں تیری شرِیعت کو نہیں بُھولتا۔+Owlاَے خُداوند! میرے مُنہ سے رضا کی قُربانِیاں قبُول فرما اور مُجھے اپنے احکام کی تعلِیم دے۔!wkمَیں بڑی مُصِیبت میں ہُوں۔ اَے خُداوند! اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔5wjمَیں نے قَسم کھائی ہے اور اِس پر قائِم ہُوں کہ تیری صداقت کے احکام پر عمل کرُوں گا۔  wi( نون) تیرا کلام میرے قدموں کے لِئے چراغ اور میری راہ کے لِئے رَوشنی ہے۔-whتیرے قوانِین سے مُجھے فہم حاصِل ہوتا ہے اِس لِئے مُجھے ہر جُھوٹی راہ سے نفرت ہے۔,Qwgتیری باتیں میرے لِئے کَیسی شِیرین ہیں ! وہ میرے مُنہ کو شہد سے بھی مِیٹھی معلُوم ہوتی ہیں ۔  wfمَیں نے تیرے احکام سے کنارہ نہیں کِیا کیونکہ تُو نے مُجھے تعلِیم دی ہے۔weمَیں نے ہر بُری راہ سے اپنے قدم روک رکھّے ہیں تاکہ تیری شرِیعت پر عمل کرُوں۔*~Mwdمَیں عُمر رسِیدہ لوگوں سے زِیادہ سمجھ رکھتا ہُوں کیونکہ مَیں نے تیرے قوانِین کو مانا ہے۔}3wcمَیں اپنے سب اُستادوں سے عقل مند ہُوں کیونکہ تیری شہادتوں پر میرا دِھیان رہتا ہے۔0|Ywbتیرے فرمان مُجھے میرے دُشمنوں سے زِیادہ دانِش مند بناتے ہیں۔ کیونکہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ ہیں۔/{Wwa( میم) آہ! مَیں تیری شرِیعت سے کَیسی مُحبّت رکھتاہُوں ۔ مُجھے دِن بھر اُسی کا دِھیان رہتا ہے۔zw`مَیں نے دیکھا کہ ہر کمال کی اِنتہا ہے لیکن تیرا حُکم نہایت وسِیع ہے۔y5w_شرِیر مُجھے ہلاک کرنے کو گھات میں لگے رہے لیکن مَیں تیری شہادتوں پر غَور کرُوں گا۔xw^مَیں تیرا ہی ہُوں ۔ مُجھے بچا لے کیونکہ مَیں تیرے قوانِین کا طالِب رہا ہُوں۔4waw]مَیں تیرے قوانِین کو کبھی نہ بُھولُوں گا کیونکہ تُو نے اُن ہی کے وسِیلہ سے مُجھے زِندہ کِیاہے۔v%w\اگر تیری شرِیعت میری خُوشنُودی نہ ہوتی تو مَیں اپنی مُصِیبت میں ہلاک ہو جاتا۔uw[وہ آج تیرے احکام کے مُطابق قائِم ہیں کیونکہ سب چِیزیں تیری خِدمت گُذار ہیں۔ twZتیری وفاداری پُشت در پُشت ہے۔ تُو نے زمِین کو قِیام بخشا اور وہ قائِم ہے۔ksOwY( لامد) اَے خُداوند!تیرا کلام آسمان پر ابد تک قائِم ہے۔r-wXتُو مُجھے اپنی شفقت کے مُطابِق زِندہ کر تو مَیں تیرے مُنہ کی شہادت کو مانُوں گا۔&qEwWاُنہوں نے مُجھے زمِین پر سے فنا کر ہی ڈالاتھا لیکن مَیں نے تیرے قوانِین کو ترک نہ کِیا۔pywVتیرے سب فرمان برحق ہیں۔ وہ ناحق مُجھے ستاتے ہیں ۔ تُو میری مدد کر۔o{wUمغرُوروں نے جو تیری شرِیعت کے پَیرونہیں میرے لِئے گڑھے کھودے ہیں۔nwTتیرے بندہ کے دِن ہی کِتنے ہیں؟ تُو میرے ستانے والوں پر کب فتویٰ دے گا؟0mYwSمَیں اُس مشکِیزہ کی مانِند ہو گیا جو دُھوئیں میں ہو تَو بھی مَیں تیرے آئِین کو نہیں بُھولتا۔1l[wRتیرے کلام کے اِنتظار میں میری آنکھیں رہ گئِیں۔ مَیں یہی کہتا رہا کہ تُو مُجھے کب تسلّی دے گا؟k#wQ( کاف) میری جان تیری نجات کے لِئے بے تاب ہے لیکن مُجھے تیرے کلام پر اِعتماد ہے۔jwPمیرا دِل تیرے آئِین ماننے میں کامِل رہے تاکہ مَیں شرمِندگی نہ اُٹھاؤُں۔iwOتُجھ سے ڈرنے والے میری طرف رجُوع ہوں تو وہ تیری شہادتوں کو جان لیں گے۔تیری صداقت کے احکام کے لِئے مَیں آدھی رات کو تیرا شُکر کرنے کو اُٹھوں گا۔ Ww=شرِیروں کی رسِّیوں نے مُجھے جکڑ لِیا۔ پر مَیں تیری شرِیعت کو نہ بُھولا۔kVOw<مَیں نے تیرے فرمان ماننے میں جلدی کی اور دیر نہ لگائی۔U w;مَیں نے اپنی راہوں پر غَور کِیا اور تیری شہادتوں کی طرف اپنے قدم موڑے۔T)w:مَیں پُورے دِل سے تیرے کرم کا خواہاں ہُؤا۔ اپنے کلام کے مُطابق مُجھ پر رحم کر۔S w9( خیتھ) خُداوند میرا بخرہ ہے۔ مَیں نے کہا ہے مَیں تیری باتیں مانُوں گا۔xRiw8یہ میرے واسطے اِس لِئے ہُؤا کہ مَیں نے تیرے قوانِین کو مانا۔Q)w7اَے خُداوند! رات کو مَیں نے تیرا نام یاد کِیا ہے اور تیری شرِیعت پر عمل کِیا ہے۔fPEw6میرے مُسافِرخانہ میں تیرے آئِین میرا گِیت رہے ہیں۔O5w5اُن شرِیروں کے سبب سے جو تیری شرِیعت کو ترک کرتے ہیں۔ مَیں سخت طَیش میں آ گیا ہُوں۔Nw4اَے خُداوند! مَیں تیرے قدِیم احکام کو یاد کرتا اور اِطمِینان پاتا رہا ہُوں۔/MWw3مغرُوروں نے مُجھے بُہت ٹھٹھّوں میں اُڑایا۔ تَو بھی مَیں نے تیری شرِیعت سے کنارہ نہیں کِیا ۔ L w2میری مُصِیبت میں یہی میری تسلّی ہے کہ تیرے کلام نے مُجھے زِندہ کِیا ہے۔)KKw1( زَین) جو کلام تُو نے اپنے بندہ سے کِیا اُسے یاد کر کیونکہ تُو نے مُجھے اُمّید دِلائی ہے۔9Jkw0مَیں اپنے ہاتھ تیرے فرمان کی طرف جو مُجھے عزِیز ہے اُٹھاؤُں گا اور تیرے آئِین پر دِھیان کرُوں گا۔rI]w/تیرے فرمان مُجھے عزِیز ہیں۔ مَیں اُن میں مسرُور رہُوں گا۔H!w.مَیں بادشاہوں کے سامنے تیری شہادتوں کا بیان کرُوں گا اور شرمِندہ نہ ہُوں گا۔Gw-اور مَیں آزادی سے چلُوں گا کیونکہ مَیں تیرے قوانِین کا طالِب رہا ہُوںeFCw,پس مَیں ابدُا لآباد تیری شرِیعت کو مانتا رہُوں گا۔$EAw+اور حق بات کو میرے مُنہ سے ہرگِز جُدا نہ ہونے دے کیونکہ میرا اِعتماد تیرے احکام پر ہے۔0DYw*تب مَیں اپنے ملامت کرنے والے کو جواب دے سکُوں گا کیونکہ مَیں تیرے کلام پر بھروسا رکھتا ہُوں۔C-w)( واو) اَے خُداوند! تیرے قَول کے مُطابِق تیری شفقت اور تیری نجات مُجھے نصِیب ہوں۔Bw(دیکھ! مَیں تیرے قوانِین کا مُشتاق رہا ہُوں۔ مُجھے اپنی صداقت سے زِندہ کر۔Aw'میری ملامت کو جِس سے مَیں ڈرتا ہُوں دُور کر دے کیونکہ تیرے احکام بھلے ہیں۔ @ w&اپنے بندہ کے لِئے اپنا وہ قَول پُورا کر جِس سے تیرا خَوف پَیدا ہوتا ہے۔?)w%میری آنکھوں کو بُطلان پر نظر کرنے سے باز رکھ اور مُجھے اپنی راہوں میں زِندہ کر۔w>gw$میرے دِل کو اپنی شہادتوں کی طرف رجُوع دِلا نہ کہ لالچ کی طرف۔x=iw#مُجھے اپنے فرمان کی راہ پر چلا کیونکہ اِسی میں میری خُوشی ہے۔-<Sw"مُجھے فہم عطا کر اور مَیں تیری شرِیعت پر چلُوں گا۔ بلکہ مَیں پُورے دِل سے اُس کو مانُوں گا۔;%w!( ھے) اَے خُداوند! مُجھے اپنے آئِین کی راہ بتا اور مَیں آخِر تک اُس پر چلُوں گا۔: w جب تُو میرا حَوصلہ بڑھائے گا تو مَیں تیرے فرمان کی راہ میں دَوڑُوں گا۔9%wمَیں تیری شہادتوں سے لِپٹا ہُؤا ہُوں۔ اَے خُداوند! مُجھے شرمِندہ نہ ہونے دے۔8)wمَیں نے وفاداری کی راہ اِختیار کی ہے۔ مَیں نے تیرے احکام اپنے سامنے رکھّے ہیں ۔7ywجُھوٹ کی راہ سے مُجھے دُور رکھ اور مُجھے اپنی شرِیعت عِنایت فرما۔ 6wغم کے مارے میری جان گُھلی جاتی ہے۔ اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے تقوِیت دے۔5wاپنے قوانِین کی راہ مُجھے سمجھا دے اور مَیں تیرے عجائِب پر دِھیان کرُوں گا۔24]wمَیں نے اپنی روِشوں کا اِظہار کِیا اور تُو نے مُجھے جواب دِیا۔ مُجھے اپنے آئِین کی تعلِیم دے۔3w( دالتھ) میری جان خاک میں مِل گئی۔ تُو اپنے کلام کے مُطابِق مُجھے زِندہ کر۔_27wتیری شہادتیں مُجھے مرغُوب اور میری مُشِیر ہیں۔01Ywاُمرا بھی بَیٹھ کر میرے خِلاف باتیں کرتے رہے لیکن تیرا بندہ تیرے آئِین پر دِھیان لگائے رہا ۔0wملامت اور حقارت کو مُجھ سے دُور کر دے کیونکہ مَیں نے تیری شہادتیں مانی ہیں/wتُو نے اُن ملعُون مغرُوروں کو جِھڑک دِیا جو تیرے فرمان سے بھٹکتے رہتے ہیں۔o.Wwمیرا دِل تیرے احکام کے اِشتیاق میں ہر وقت تڑپتا رہتا ہے۔{-owمَیں زمِین پر مُسافِر ہُوں۔ اپنے فرمان مُجھ سے پوشِیدہ نہ رکھ۔v,ewمیری آنکھیں کھول دے تاکہ مَیں تیری شرِیعت کے عجائِب دیکھوں۔+7w( گِیمل) اپنے بندہ پر اِحسان کر تاکہ مَیں جِیتا رہُو ں اور تیرے کلام کو مانتا رہُوں۔ * wمَیں تیرے آئِین میں مسرُور رہُوں گا۔ مَیں تیرے کلام کو نہ بُھولُوں گا۔ )wمَیں تیرے قوانِین پر غَور کرُوں گا۔ اور تیری راہوں کا لِحاظ رکھُّوں گا۔(5wمُجھے تیری شہادتوں کی راہ سے اَیسی شادمانی ہُوئی جَیسی ہر طرح کی دَولت سے ہوتی ہے۔j'Mw مَیں نے اپنے لبوں سے تیرے فرمُودہ احکام کو بیان کِیا۔h&Iw اَے خُداوند! تُو مُبا رک ہے۔ مُجھے اپنے آئِین سِکھا۔%3w مَیں نے تیرے کلام کو اپنے دِل میں رکھ لِیا ہے تاکہ مَیں تیرے خِلاف گُناہ نہ کرُوں۔$w مَیں پُورے دِل سے تیرا طالِب ہُؤا ہُوں مُجھے اپنے فرمان سے بھٹکنے نہ دے۔!#;w (بیتھ) جوان اپنی روِش کِس طرح پاک رکھّے ؟ تیرے کلام کے مُطابِق اُس پر نِگاہ رکھنے سے۔j"Mwمَیں تیرے آئِین مانُوں گا۔ مُجھے بالکُل ترک نہ کر دے۔!+wجب مَیں تیری صداقت کے احکام سِیکھ لُوں گا تو سچّے دِل سے تیرا شُکر ادا کرُوں گا۔} swجب مَیں تیرے سب احکام کا لِحاظ رکھُّوں گا تو شرمِندہ نہ ہُوں گا۔tawکاش کہ تیرے آئِین ماننے کے لِئے میری روِشیں درُست ہو جائیں!wgwتُو نے اپنے قوانِین دِئے ہیں تاکہ ہم دِل لگا کر اُن کو مانیں۔kOwاُن سے ناراستی نہیں ہوتی۔ وہ اُس کی راہوں پر چلتے ہیں۔'wمُبارک ہیں وہ جو اُس کی شہادتوں کو مانتے ہیں اور پُورے دِل سے اُس کے طالِب ہیں۔ !w( الف) مُبارک ہیں وہ جو کامِل رفتار ہیں۔ جو خُداوند کی شرِیعت پر عمل کرتے ہیں۔ ~~ }} |!{'zzy>,=<;; :987796544332o11>00/Y..I-,,+)*C)2('''&y%%$r##F"!!Nc$zi E6mAR u  Z  m 37وہ مُجھ پر شفقت کرنے والا اور میرا قلعہ ہے۔ میرا اُونچا بُرج اور میرا چُھڑانے والا ۔ وہ میری سِپر اور میری پناہ گاہ ہے جو میرے لوگوں کو میرے تابِع کرتا ہے۔12 [خُداوند میری چٹان مُبارک ہو جو میرے ہاتھوں کو جنگ کرنا اور میری اُنگلیوں کو لڑنا سِکھاتا ہے۔U1! اپنی شفقت سے میرے دُشمنوں کو کاٹ ڈال اور میری جان کے سب دُکھ دینے والوں کو ہلاک کر دے کیونکہ مَیں تیرا بندہ ہُوں۔/0U اَے خُداوند! اپنے نام کی خاطِر مُجھے زِندہ کر۔ اپنی صداقت میں میری جان کو مُصِیبت سے نِکال۔O/ مُجھے سِکھا کہ تیری مرضی پر چلُوں اِس لِئے کہ تُو میرا خُدا ہے ۔ تیری نیک رُوح مُجھے راستی کے مُلک میں لے چلے۔2.[ اَے خُداوند!مُجھے میرے دُشمنوں سے رہائی بخش کیونکہ مَیں پناہ کے لِئے تیرے پاس بھاگ آیا ہُوں۔ -صُبح کو مُجھے اپنی شفقت کی خبر دے کیونکہ میرا توکُّل تُجھ پر ہے۔ مُجھے وہ راہ بتا جِس پر مَیں چلُوں کیونکہ مَیں اپنا دِل تیری ہی طرف لگاتا ہُوں۔,اَے خُداوند!جلد مُجھے جواب دے ۔ میری رُوح گُداز ہو چلی۔ اپنا چہرہ مُجھ سے نہ چُھپا۔ اَیسا نہ ہو کہ مَیں قبر میں اُترنے والوں کی مانِند ہو جاؤُں۔0+Wمَیں اپنے ہاتھ تیری طرف پَھیلاتا ہُوں۔ میری جان خُشک زمِین کی مانِند تیری پیاسی ہے ۔ (سِلاہ)U*!مَیں گُذشتہ زمانوں کو یاد کرتا ہُوں۔ مَیں تیرے سب کاموں پر غَور کرتا ہُوں اور تیری دست کاری پر دِھیان کرتا ہُوں۔)اِسی سبب سے مُجھ میں میری جان نِڈھال ہے اور میرا دِل مُجھ میں بیکل ہے۔,(Oاِس لِئے کہ دُشمن نے میری جان کو ستایا ہے۔ اُس نے میری زِندگی کو خاک میں مِلا دِیا اور مُجھے اندھیری جگہوں میں اُن کی مانِند بسایا ہے جِن کو مَرے مُدّت ہو گئی ہو۔''Eاور اپنے بندہ کو عدالت میں نہ لا کیونکہ تیری نظر میں کوئی آدمی راست باز نہیں ٹھہر سکتا۔0& Yاَے خُداوند!میری دُعا سُن ۔ میری اِلتجا پر کان لگا۔ اپنی وفاداری اور صداقت میں مُجھے جواب دےY%)میری جان کو قَید سے نِکال تاکہ تیرے نام کا شُکر کرُوں۔ صادِق میرے گِرد جمع ہوں گے کیونکہ تُو مُجھ پر اِحسان کرے گا۔k$Mمیری فریاد پر توجُّہ کر کیونکہ مَیں نہایت پست ہو گیا ہُوں۔ میرے ستانے والوں سے مُجھے رہائی بخش کیونکہ وہ مُجھ سے زورآور ہیں۔A#yاَے خُداوند! مَیں نے تُجھ سے فریاد کی۔ مَیں نے کہا تُو میری پناہ ہے اور زِندوں کی زمِین میں میرا بخرہ۔S"د ہنی طرف نِگاہ کر اور دیکھ مُجھے کوئی نہیں پہچانتا۔ میرے لِئے کہیں پناہ نہ رہی ۔ کِسی کو میری جان کی فِکر نہیں۔p!Wجب مُجھ میں میری جان نِڈھال تھی تُو میری راہ سے واقِف تھا۔ جِس راہ پر مَیں چلتا ہُوں اُس میں اُنہوں نے میرے لِئے پھندا لگایا ہے۔ 'مَیں اُس کے حضُور فریاد کرتا ہُوں۔ مَیں اپنا دُکھ اُس کے حضُور بیان کرتا ہُوں۔E مَیں اپنی آواز بُلند کر کے خُداوند سے فریاد کرتا ہُوں ۔ مَیں اپنی ہی آواز سے خُداوند سے مِنّت کرتا ہُوں۔oU شرِیر آپ اپنے جال میں پھنسیں اور مَیں سلامت بچ نِکلُوں۔) مُجھے اُس پھندے سے جو اُنہوں نے میرے لِئے لگایا ہے اور بدکرداروں کے دام سے بچا۔C}کیونکہ اَے مالِک خُداوند! میری آنکھیں تیری طرف ہیں۔ میرا توکُّل تُجھ پر ہے ۔ میری جان کو بیکس نہ چھوڑ ۔4_جَیسے کوئی ہل چلا کر زمِین کو توڑتا ہے وَیسے ہی ہماری ہڈِّیاں پاتال کے مُنہ پر بِکھری پڑی ہیں۔C}اُن کے حاکِم چٹان کے کناروں پر سے گِرا دِئیے گئے ہیں اور وہ میری باتیں سُنیں گے کیونکہ یہ شِیرِین ہیں ۔.Sصادِق مُجھے مارے تو مہربانی ہو گی۔ وہ مُجھے تنبِیہ کرے تو گویا سر پر رَوغن ہو گا۔ میرا سر اِس سے اِنکار نہ کرے کیونکہ اُن کی شرارت میں بھی مَیں دُعا کرتا رہُوں گا۔#میرے دِل کو کِسی بُری بات کی طرف مائِل نہ ہونے دے کہ بدکاروں کے ساتھ مِل کر شرارت کے کاموں میں مصرُوف ہو جائے اور مُجھے اُن کے نفِیس کھانے سے باز رکھ۔اَے خُداوند!میرے مُنہ پر پہرا بِٹھا۔ میرے لبوں کے دروازہ کی نِگہبانی کر۔)Iمیری دُعا تیرے حضُور بخُور کی مانِند ہو اور میرا ہاتھ اُٹھانا شام کی قُربانی کی مانِند۔J اَے خُداوند!مَیں نے تیری دُہائی دی ہے ۔ میری طرف جلد آ۔ جب مَیں تُجھ سے دُعا کرُوں تُو میری آواز پر کان لگا۔ یقِیناً صادِق تیرے نام کا شُکر کریں گے اور راست باز تیرے حضُور میں رہیں گے۔&C مَیں جانتا ہُوں کہ خُداوند مُصِیبت زدہ کے مُعاملہ کی اور مُحتاج کے حق کی تائید کرے گا۔/ بدزُبان آدمی کو زمِین پر قِیام نہ ہو گا۔ آفت تُندخُو آدمی کو رگید کر ہلاک کرے گی۔- اُن پر انگارے گِریں۔ وہ آگ میں ڈالے جائیں اور اَیسے گڑھوں میں کہ پِھر نہ اُٹھیں۔oU مُجھے گھیرنے والوں کے مُنہ کی شرارت اُن ہی کے سر پر پڑے۔Hاَے خُداوند! شرِیر کی مُراد پُوری نہ کر۔ اُس کے بُرے منصُوبہ کو انجام نہ دے تاکہ وہ ڈِینگ نہ مارے ۔ (سِلاہ))Iاَے خُداوند میرے مالِک! اَے میری نجات کی قُوّت تُو نے جنگ کے دِن میرے سر پر سایہ کِیا ہے۔( Gمَیں نے خُداوند سے کہا میرا خُدا تُو ہی ہے۔ اَے خُداوند! میری اِلتجا کی آواز پر کان لگا۔ مغرُوروں نے میرے لِئے پھندے اور رسِیّوں کو چُھپایا ہے۔ اُنہوں نے راہ کے کنارے جال لگایا ہے۔ اُنہوں نے میرے لِئے دام بِچھا رکھّے ہیں ۔ (سِلاہ)\ /اَے خُداوند! مُجھے شرِیر کے ہاتھ سے بچا۔ مُجھے تُندخُو آدمی سے محفُوظ رکھ جِن کا اِرادہ ہے کہ میرے پاؤں اُکھاڑ دیں۔6 cاُنہوں نے اپنی زُبان سانپ کی طرح تیز کر رکھّی ہے۔ اُن کے ہونٹوں کے نِیچے افعی کا زہر ہے ۔ (سِلاہ)" ;جو دِل میں شرارت کے منصُوبے باندھتے ہیں وہ ہمیشہ مِل کر جنگ کے لِئے جمع ہو جاتے ہیں ۔ !اَے خُداوند! مُجھے بُرے آدمی سے رہائی بخش۔ مُجھے تُندخُو آدمی سے محفُوظ رکھ۔اور دیکھ کہ مُجھ میں کوئی بُری روِش تو نہیں اور مُجھ کو ابدی راہ میں لے چل۔!9اَے خُدا! تُو مُجھے جانچ اور میرے دِل کو پہچان۔ مُجھے آزما اور میرے خیالوں کو جان لےuمُجھے اُن سے پُوری عداوت ہے۔ مَیں اُن کو اپنے دُشمن سمجھتا ہُوں۔\/اَے خُداوند! کیا مَیں تُجھ سے عداوت رکھنے والوں سے عداوت نہیں رکھتا اور کیا مَیں تیرے مُخالِفوں سے بیزار نہیں ہُوں ؟*Kکیونکہ وہ شرارت سے تیرے خِلاف باتیں کرتے ہیں اور تیرے دُشمن تیرا نام بے فائِدہ لیتے ہیں۔(Gاَے خُدا! کاش کہ تُو شرِیر کو قتل کرے۔ اِس لِئے اَے خُون خوارو! میرے پاس سے دُور ہو جاؤ۔B{اگر مَیں اُن کو گِنُوں تو وہ شُمار میں ریت سے بھی زِیادہ ہیں۔ جاگ اُٹھتے ہی تُجھے اپنے ساتھ پاتا ہُوں۔!اَے خُدا! تیرے خیال میرے لِئے کَیسے بیش بہا ہیں۔ اُن کا مجمُوعہ کَیسا بڑا ہے ! تیری آنکھوں نے میرے بے ترتِیب مادّے کو دیکھا اور جو ایّام میرے لِئے مقرّر تھے وہ سب تیری کِتاب میں لِکھے تھے۔ جبکہ ایک بھی وجُود میں نہ آیا تھا۔b~;جب مَیں پوشِیدگی میں بن رہا تھا اور زمِین کے اسفل میں عجِیب طَور سے مُرتّب ہو رہاتھا تو میرا قالِب تُجھ سے چُھپا نہ تھا۔e}Aمَیں تیرا شُکر کرُوں گا کیونکہ مَیں عجِیب و غرِیب طَور سے بنا ہُوں تیرے کام حَیرت انگیز ہیں۔ میرا دِل اِسے خُوب جانتا ہے۔ |7 کیونکہ میرے دِل کو تُو ہی نے بنایا۔ میری ماں کے پیٹ میں تُو ہی نے مُجھے صُورت بخشی ۔V{# تو اندھیرا بھی تُجھ سے چُھپا نہیں سکتا۔ بلکہ رات بھی دِن کی مانِند رَوشن ہے۔ اندھیرا اور اُجالا دونوں یکساں ہیں۔5za اگر مَیں کہُوں کہ یقِیناً تارِیکی مُجھے چُھپالے گی اور میری چاروں طرف کا اُجالا رات بن جائے گاy+ تو وہاں بھی تیرا ہاتھ میری راہنمائی کرے گا اور تیرا دہنا ہاتھ مُجھے سنبھالے گا۔oxU اگر مَیں صُبح کے پر لگا کر سمُندر کی اِنتہا میں جا بسُوں>wsاگر آسمان پر چڑھ جاؤُں تو تُو وہاں ہے۔ اگر مَیں پاتال میں بِستر بِچھاؤُں تو دیکھ! تُو وہاں بھی ہے۔vمَیں تیری رُوح سے بچ کر کہاں جاؤُں یا تیری حضُوری سے کِدھر بھاگُوں؟u%یہ عِرفان میرے لِئے نہایت عجِیب ہے۔ یہ بُلند ہے ۔ مَیں اِس تک پُہنچ نہیں سکتا۔tyتُو نے مُجھے آگے پِیچھے سے گھیر رکھّا ہے اور تیرا ہاتھ مُجھ پر ہے۔(sGدیکھ! میری زُبان پر کوئی اَیسی بات نہیں جِسے تُو اَے خُداوند! پُورے طَور پر نہ جانتا ہو۔(rGتُو میرے راستہ کی اور میری خواب گاہ کی چھان بِین کرتا ہے اور میری سب روِشوں سے واقِف ہے۔ qتُو میرا اُٹھنا بَیٹھنا جانتا ہے۔ تُو میرے خیال کو دُور سے سمجھ لیتا ہے۔fp Eاَے خُداوند! تُو نے مُجھے جانچ لِیا اور پہچان لِیا۔0oWخُداوند میرے لِئے سب کُچھ کرے گا۔ اَے خُداوند!تیری شفقت ابدی ہے۔ اپنی دست کاری کو ترک نہ کر۔nخواہ مَیں دُکھ میں سے گُذروں تُو مُجھے تازہ دَم کرے گا۔ تُو میرے دُشمنوں کے قہر کے خِلاف ہاتھ بڑھائے گا۔ اور تیرا دہنا ہاتھ مُجھے بچا لے گا۔Qmکیونکہ خُداوند اگرچہ بُلند و بالا ہے تَو بھی خاکسارکا خیال ر کھتا ہے۔ لیکن مغرُور کو دُور ہی سے پہچان لیتا ہے۔ lبلکہ وہ خُداوند کی راہوں کا گِیت گائیں گے کیونکہ خُداوند کا جلال بڑا ہے۔2k[اَے خُداوند! زمِین کے سب بادشاہ تیرا شُکر کریں گے کیونکہ اُنہوں نے تیرے مُنہ کا کلام سُنا ہے۔Djجِس دِن مَیں نے تُجھ سے دُعا کی تُو نے مُجھے جواب دِیا اور میری جان کو تقوِیت دے کر میرا حَوصلہ بڑھایا ۔Ci}مَیں تیری مُقدّس ہَیکل کی طرف رُخ کر کے سِجدہ کرُوں گا اور تیری شفقت اور سچّائی کی خاطِر تیرے نام کا شُکر کرُوں گا کیونکہ تُو نے اپنے کلام کو اپنے ہر نام سے زِیادہ عظمت دی ہے۔h 1مَیں پُورے دِل سے تیرا شُکر کرُوں گا۔ معبُودوں کے سامنے تیری مدح سرائی کرُوں گا ۔jgK وہ مُبارک ہو گا جو تیرے بچّوں کو لے کر چٹان پر پٹک دے۔Cf}اَے بابل کی بیٹی! جو ہلاک ہونے والی ہے وہ مُبارک ہو گا جو تُجھے اُس سلُوک کا جو تُو نے ہم سے کِیا بدلہ دےEeاَے خُداوند!یروشلِیم کے دِن کو بنی ادُوم کے خِلاف یاد کر جو کہتے تھے اِسے ڈھا دو۔ اِسے بُنیاد تک ڈھا دو۔qdYاگر مَیں تُجھے یاد نہ رکھُّوں اگر میں یروشلِیم کو اپنی بڑی سے بڑی خُوشی پر ترجِیح نہ دُوں تو میری زُبان میرے تالُو سے چِپک جائے۔c'اَے یروشلِیم ! اگر مَیں تُجھے بُھولُوں تو میرا دہنا ہاتھ اپنا ہُنر بُھول جائے۔Vb#ہم پردیس میں خُداوند کا گِیت کَیسے گائیں؟a1کیونکہ وہاں ہم کو اسِیر کرنے والوں نے گِیت گانے کا حُکم دِیا اور تباہ کرنے والوں نے خُوشی کرنے کا اور کہا صِیُّون کے گِیتوں میں سے ہم کو کوئی گِیت سناؤ۔`وہاں بید کے درختوں پر اُن کے وسط میں ہم نے اپنی سِتاروں کو ٹانگ دِیا۔p_ Yہم بابل کی ندیوں پر بَیٹھے اور صِیُّون کو یاد کر کے روئے۔b^;آسمان کے خُدا کا شُکر کرو کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔a]9جو سب بشر کو روزی دیتا ہے کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔w\eاور ہمارے مُخالِفوں سے ہم کو چُھڑایا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔u[aجِس نے ہماری پستی میں ہم کو یاد کِیا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔rZ[یعنی اپنے بندہ اِسرائیل کی مِیراث کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔iYIاور اُن کی زمِین مِیراث کر دی کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔`X7اور بسن کے بادشاہ عوج کو کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔jWKامورِیوں کے بادشاہ سِیحو ن کو کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔lVOاور نامور بادشاہوں کو قتل کِیا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔{Umاُسی کا جِس نے بڑے بڑے بادشاہوں کو مارا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔ Tاُسی کا جو بیابان میں اپنے لوگوں کا راہنما ہُؤا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔S!لیکن فرعون اور اُس کے لشکر کو بحرِ قُلز م میں ڈال دِیا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔tR_اور اِسرائیل کو اُس میں سے پار کِیا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔Q اُسی کا جِس نے بحرِقُلزم کو دو حِصّے کر دِیا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔hPG قوِی ہاتھ اور بُلند بازُو سے کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔xOg اور اِسرائیل کو اُن میں سے نِکال لایا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔{Nm اُسی کا جِس نے مِصر کے پہلوٹھوں کو مارا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔Mw رات کو حُکومت کرنے لِئے ماہتاب اور سِتارے کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔oLUدِن کو حُکومت کرنے کے لِئے آفتاب کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔pKWاُسی کا جِس نے بڑے بڑے نیّر بنائے کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔}Jqاُسی کا جِس نے زمِین کو پانی پر پَھیلایا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔vIcاُسی کا جِس نے دانائی سے آسمان بنایا کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔Hwاُسی کا جو اکیلا بڑے بڑے عجِیب کام کرتا ہے کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔hGGمالِکوں کے مالِک کا شُکر کرو کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔fFCاِلہٰوں کے خُدا کا شُکر کرو کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔wE gخُداوند کا شُکر کرو کیونکہ وہ بھلا ہے کہ اُس کی شفقت ابدی ہے۔!D9صِیُّون میں خُداوند مُبارک ہو۔ وہ یروشلِیم میں سکُونت کرتا ہے۔ خُداوند کی حمد کرو۔1CYاَے لاوی کے گھرانے! خُداوند کو مُبارک کہو ۔ اَے خُداوند سے ڈرنے والو! خُداوند کو مُبارک کہو ۔1BYاَے اِسرائیل کے گھرانے! خُداوند کو مُبارک کہو۔ اَے ہارُون کے گھرانے! خُداوند کو مُبارک کہو ۔%AAاُن کے بنانے والے اُن ہی کی مانِند ہو جائیں گے ۔ بلکہ وہ سب جو اُن پر بھروسا رکھتے ہیں۔y@iاُن کے کان ہیں پر وہ سُنتے نہیں اور اُن کے مُنہ میں سانس نہیں۔|?oاُن کے مُنہ ہیں پر وہ بولتے نہیں۔ آنکھیں ہیں پر وہ دیکھتے نہیں۔n>Sقَوموں کے بُت چاندی اور سونا ہیں یعنی آدمی کی دست کاری۔ =کیونکہ خُداوند اپنی قَوم کی عدالت کرے گا اور اپنے بندوں پر ترس کھائے گا۔<- اَے خُداوند! تیرا نام ابدی ہے اور تیری یادگار اَے خُداوند پُشت در پُشت قائِم ہے۔;u اور اُن کی زمِین مِیراث کر دی یعنی اپنی قَوم اِسرائیل کی مِیراث۔:- امورِیوں کے بادشاہ سِیحون کو اور بسن کے بادشاہ عوج کو اور کنعان کی سب مملکتوں کو{9m اُس نے بُہت سی قَوموں کو مارا اور زبردست بادشاہوں کو قتل کِیا۔&8C اَے مِصر ! اُسی نے تُجھ میں فرعون اور اُس کے سب خادِموں پر نِشان اور عجائِب ظاہِر کِئے۔{7mاُسی نے مِصر کے پہلوٹھوں کو مارا۔ کیا اِنسان کے کیا حَیوان کے۔V6#وہ زمِین کی اِنتہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے۔ وہ بارِش کے لِئے بِجلیاں بناتا ہے اور اپنے مخزنوں سے آندھی نِکالتا ہے۔5'آسمان اور زمِین میں ۔ سمُندر اور گہراؤ میں خُداوند نے جو کُچھ چاہا وُہی کِیا۔(4Gاِس لِئے کہ مَیں جانتا ہُوں کہ خُداوند بزُرگ ہے اور ہمارا ربّ سب معبُودوں سے بالاتر ہے۔-3Qکیونکہ خُداوند نے یعقُوب کو اپنے لِئے اور اِسرائیل کو اپنی خاص مِلکیت کے لِئے چُن لِیاہے۔+2Mخُداوند کی حمد کرو کیونکہ خُداوند بَھلا ہے۔ اُس کے نام کی مدح سرائی کرو کہ یہ دِل پسندہے۔1تُم جو خُداوند کے گھر میں ہمارے خُدا کے گھر کی بارگاہوں میں کھڑے رہتے ہو۔0 5خُداوند کی حمد کرو۔ خُداوند کے نام کی حمد کرو۔ اَے خُداوند کے بندو! اُس کی حمد کرو۔ /خُداوند جِس نے آسمان اور زمِین کو بنایا صِیُّون میں سے تُجھے برکت بخشے۔s.]مَقدِس کی طرف اپنے ہاتھ اُٹھاؤ اور خُداوند کو مُبارک کہو۔8- iاَے خُداوند کے بندو! آؤ سب خُداوند کو مُبارک کہو ۔ تُم جو رات کو خُداوند کے گھر میں کھڑے رہتے ہو !w,eیا حرمُون کی اَوس کی مانِند ہے جو صِیُّون کے پہاڑوں پر پڑتی ہے کیونکہ وہِیں خُداوند نے برکت کا یعنی ہمیشہ کی زِندگی کا حُکم فرمایا۔+یہ اُس بیش قِیمت تیل کی مانِند ہے جو سر پر لگایاگیا اور بہتا ہُؤا داڑھی پر یعنی ہارُون کے داڑھی پر آ گیا بلکہ اُس کے پَیراہن کے دامن تک جا پُہنچا۔}* sدیکھو!کَیسی اچھّی اور خُوشی کی بات ہے کہ بھائی باہم مِل کر رہیں۔4)_مَیں اُس کے دُشمنوں کو شرمِندگی کا لِباس پہناؤُں گا لیکن اُس پر اُسی کا تاج رَونق افروز ہو گا۔:(kوہِیں مَیں داؤُد کے لِئے ایک سِینگ نِکالُوں گا۔ مَیں نے اپنے ممسُوح کے لِئے چراغ تیّار کِیا ہے ۔L'اِس کے کاہِنوں کو بھی مَیں نجات سے مُلبّس کرُوں گا۔ اور اُس کے مُقدّس بُلند آواز سے خُوشی کے نعرے ماریں گے ۔!&9مَیں اِس کے رِزق میں خُوب برکت دُوں گا۔ مَیں اِس کے غرِیبوں کو روٹی سے سیر کرُوں گا۔&%Cیہ ہمیشہ کے لِئے میری آرام گاہ ہے۔ مَیں یہیں رہُوں گا کیونکہ مَیں نے اِسے پسند کِیاہے۔$3 کیونکہ خُداوند نے صِیُّون کو چُنا ہے۔ اُس نے اُسے اپنے مسکن کے لِئے پسند کِیا ہے ۔p#W اگر تیرے فرزند میرے عہد اور میری شہادت پر جو مَیں اُن کو سِکھاؤُں گا عمل کریں تو اُن کے فرزند بھی ہمیشہ تیرے تخت پر بَیٹھیں گے۔"u خُداوند نے سچّائی کے ساتھداؤُد سے قَسم کھائی ہے ۔ وہ اُس سے پِھرنے کا نہیں کہ مَیں تیری اَولاد میں سے کِسی کو تیرے تخت پر بِٹھاؤُں گا۔z!k اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اپنے ممسُوح کی دُعا نامنظُور نہ کر۔  تیرے کاہِن صداقت سے مُلبّس ہوں اور تیرے مُقدّس خُوشی کے نعرے ماریں۔اُٹھ اَے خُداوند! اپنی آرام گاہ میں داخِل ہو۔ تُو اور تیری قُدرت کا صندُوق۔5ہم اُس کے مسکنوں میں داخِل ہوں گے۔ ہم اُس کے پاؤں کی چَوکی کے سامنے سِجدہ کریں گے۔دیکھو ہم نے اِس کی خبر اِفراتا میں سُنی۔ ہمیں یہ جنگل کے مَیدان میں مِلی۔جب تک خُداوند کے لِئے کوئی جگہ اور یعقُوب کے قادِر کے لِئے مسکن نہ ہو۔~sاور نہ اپنی آنکھوں میں نِیند نہ اپنی پلکوں میں جھپکی آنے دُوں گا  کہ یقِیناً مَیں نہ اپنے گھر میں داخِل ہُوں گا نہ اپنے پلنگ پر جاؤُں گا)کہ اُس نے کِس طرح خُداوند سے قَسم کھائی اور یعقُوب کے قادِر کے حضُور مَنّت مانیq [اَے خُداوند!داؤُد کی خاطِر اُس کی سب مُصِیبتوں کو یاد کرd?اَے اِسرائیل ! اب سے ابد تک خُداوند پر اِعتماد کر۔8gیقِیناً مَیں نے اپنے دِل کو تسکِین دے کر مُطمئِن کردِیا ہے۔ میرا دِل مُجھ میں دُودھ چُھڑائے ہُوئے بچّے کی مانِندہے۔ ہاں جَیسے دُودھ چُھڑایا ہُؤا بچّہ ماں کی گود میں۔ اَے خُداوند!میرا دِل مغرُور نہیں اور مَیں بُلندنظر نہیں ہُوں نہ مُجھے بڑے بڑے مُعا ملوں سے کوئی سروکار ہے نہ اُن باتوں سے جو میری سمجھ سے باہر ہیں۔{اور وُہی اِسرائیل کا فِدیہ دے کر اُس کو ساری بدکاری سے چُھڑائے گا۔I اَے اِسرائیل ! خُداوند پر اِعتماد کر کیونکہ خُداوند کے ہاتھ میں شفقت ہے۔ اُسی کے ہاتھ میں فِدیہ کی کثرت ہے]1صُبح کا اِنتظار کرنے والوں سے زِیادہ۔ ہاں صُبح کا اِنتظار کرنے والوں سے کہیں زِیادہ میری جان خُداوند کی مُنتظِر ہے ۔1Yمَیں خُداوند کا اِنتظار کرتا ہُوں ۔ میری جان مُنتظِر ہے اور مُجھے اُس کے کلام پر اِعتماد ہے۔a9پر مغفرت تیرے ہاتھ میں ہے تاکہ لوگ تُجھ سے ڈریں۔5اَے خُداوند! اگر تُو بدکاری کو حِساب میں لائے تو اَے خُداوند! کَون قائِم رہ سکے گا؟ اَے خُداوند! میری آواز سُن لے۔ میری اِلتجا کی آواز پر تیرے کان لگے رہیں۔r  ]اَے خُداوند! مَیں نے گہراؤ میں سے تیرے حضُور فریاد کی ہے۔> sنہ آنے جانے والے یہ کہتے ہیں کہ تُم پر خُداوند کی برکت ہو۔ ہم خُداوند کے نام سے تُم کو دُعا دیتے ہیں۔! 9جِس سے فصل کاٹنے والا اپنی مُٹھّی کو اور پُولے باندھنے والا اپنے دامن کو نہیں بھرتا {وہ چھت پر کی گھاس کی مانِند ہُوں جو بڑھنے سے پہلے ہی سُوکھ جاتی ہے۔h Gصِیُّون سے نفرت رکھنے والے سب شرمِندہ اور پسپا ہوں۔pWخُداوند صادِق ہے۔ اُس نے شرِیروں کی رسِّیاں کاٹ ڈالِیں۔ہلواہوں نے میری پِیٹھ پر ہل چلائے اور لمبی لمبی ریگھارِیاں بنائِیں۔";ہاں اُنہوں نے میری جوانی سے اب تک مُجھے بار بار ستایا تَو بھی وہ مُجھ پر غالب نہ آئے۔  اِسرائیل اب یُوں کہے اُنہوں نے میری جوانی سے اب تک مُجھے بار بار ستایا۔s]بلکہ تُو اپنے بچّوں کے بچّے دیکھے۔ اِسرا ئیل کی سلامتی ہو!3خُداوند صِیُّون میں سے تُجھ کو برکت دے اور تُو عُمر بھر یروشلِیم کی بھلائی دیکھے۔xgدیکھو! اَیسی برکت اُسی آدمی کو مِلے گی جو خُداوند سے ڈرتا ہے۔_5تیری بِیوی تیرے گھر کے اندر میوہ دار تاک کی مانِندہو گی اور تیری اَولاد تیرے دسترخوان پر زَیتُون کے پَودوں کی مانِند۔{تُو اپنے ہاتھوں کی کمائی کھائے گا۔ تُو مُبارک اور سعادت مند ہو گا۔| qمُبارک ہے ہر ایک جو خُداوند سے ڈرتا اور اُس کی راہوں پر چلتا ہے۔X~)خُوش نصِیب ہے وہ آدمی جِس کا ترکش اُن سے بھرا ہے۔ جب وہ اپنے دُشمنوں سے پھاٹک پر باتیں کریں گے تو شرمِندہ نہ ہوں گے۔n}Uجوانی کے فرزند اَیسے ہیں جَیسے زبردست کے ہاتھ میں تِیر۔|-دیکھو! اَولاد خُداوند کی طرف سے مِیراث ہے اور پیٹ کا پَھل اُسی کی طرف سے اَجر ہے۔v{eتُمہارے لِئے سویرے اُٹھنا اور دیر میں آرام کرنا اور مشقّت کی روٹی کھانا عبث ہے کیونکہ وہ اپنے محبُوب کو تو نِیند ہی میں دے دیتا ہے ۔ez Eاگر خُداوند ہی گھر نہ بنائے تو بنانے والوں کی مِحنت عبث ہے۔ اگر خُداوند ہی شہر کی حِفاظت نہ کرے تو نِگہبان کا جاگنا عبث ہے۔y~جو روتا ہُؤا بِیج بونے جاتا ہے وہ اپنے پُولے لِئے ہُوئے شادمان لَوٹے گا۔mxS~جو آنسُوؤں کے ساتھ بوتے ہیں وہ خُوشی کے ساتھ کاٹیں گے۔vwe~اَے خُداوند! جنُوب کی ندیوں کی طرح ہمارے اسِیروں کو واپس لا۔xvi~خُداوند نے ہمارے لِئے بڑے بڑے کام کِئے ہیں اور ہم شادمان ہیں۔|uq~اُس وقت ہمارے مُنہ میںہنسی اور ہماری زُبان پر راگنی تھی۔ تب قَوموں میں یہ چرچا ہونے لگا کہ خُداوند نے اِن کے لِئے بڑے بڑے کام کِئے ہیں۔ M~~)}||c{{ z'y6xNww vPuutwssLrr(qppooknnQmmQlkk:jj%ijhhEgffe6dgcbbbaa|``e_^^e]]!\[[)ZZYXX\WVVaUUPTTSRRvRQ~QPGOPNMM?LLKKJ{IIHXGGFeEEE DD CnBB=AA @??>>%=<<;;4:: 9 8:76645]433r22100r//O..;--,+++6**-))$(''d&&d%%'$##F""S!!W 2R>gJ5kgR' > Y / }Kp1s aاَے میرے بیٹے! میری حِکمت پر توجُّہ کر۔میرے فہم پر کان لگا۔_7نہ دہنے مُڑ نہ بائیں اور پاؤں کو بدی سے ہٹا لے۔ykاپنے پاؤں کے راستہ کو ہموار بنااور تیری سب راہیں قائِم رہیں۔r]تیری آنکھیں سامنے ہی نظر کریں اور تیری پلکیں سِیدھی رہیں۔mSکج گو مُنہ تُجھ سے الگ رہے۔ دروغ گو لب تُجھ سے دُور ہوں۔taاپنے دِل کی خُوب حِفاظت کرکیونکہ زِندگی کا سرچشمہ وُہی ہے۔کیونکہ جو اِس کو پا لیتے ہیں یہ اُن کی حیات اور اُن کے سارے جِسم کی صِحت ہے۔w~gاُس کو اپنی آنکھ سے اوجھل نہ ہونے دے۔اُس کو اپنے دِل میں رکھ۔w}gاَے میرے بیٹے! میری باتوں پر توجُّہ کر۔ میرے کلام پر کان لگا۔)|Kشرِیروں کی راہ تارِیکی کی مانِند ہے۔وہ نہیں جانتے کہ کِن چِیزوں سے اُن کو ٹھوکر لگتی ہے۔{3لیکن صادِقوں کی راہ نُورِ سحر کی مانِند ہے جِس کی روشنی دوپہر تک بڑھتی ہی جاتی ہے۔ozWکیونکہ وہ شرارت کی روٹی کھاتے اور ظُلم کی مَے پِیتے ہیں۔:ymکیونکہ وہ جب تک بُرائی نہ کر لیں سوتے نہیں۔اور جب تک کِسی کو گِرا نہ دیں اُن کی نِیند جاتی رہتی ہے۔~xuاُس سے بچنا ۔ اُس کے پاس سے نہ گُذرنا ۔اُس سے مُڑ کر آگے بڑھ جانا۔wwشرِیروں کے راستہ میں نہ جانا اور بُرے آدمِیوں کی راہ میں نہ چلنا۔(vI تربِیّت کو مضبُوطی سے پکڑے رہ ۔ اُسے جانے نہ دے۔اُس کی حِفاظت کر کیونکہ وہ تیری حیات ہے۔u جب تُو چلے گا تیرے قدم کوتاہ نہ ہوں گے اور اگرتُو دَوڑے تو ٹھوکر نہ کھائے گا۔ t مَیں نے تُجھے حِکمت کی راہ بتائی ہے اور راہِ راست پر تیری راہنُمائی کی ہےs5 اَے میرے بیٹے! سُن اور میری باتوں کو قبُول کراور تیری زِندگی کے دِن بُہت سے ہوں گے۔ r وہ تیرے سر پر زِینت کا سِہرا باندھے گی اور تُجھ کو جمال کا تاج عطا کرے گی۔+qOاُس کی تعظِیم کر ۔ وہ تُجھے سرفراز کرے گی۔جب تُو اُسے گلے لگائے گا وہ تُجھے عِزّت بخشے گی۔pحِکمت افضل اصل ہے ۔ پس حِکمت حاصِل کربلکہ اپنے تمام حاصِلات سے فہم حاصِل کر۔)oKحِکمت کو ترک نہ کرنا ۔ وہ تیری حِفاظت کرے گی۔اُس سے مُحبّت رکھنا ۔ وہ تیری نِگہبان ہو گی۔n5حِکمت حاصِل کر ۔ فہم حاصِل کر۔بُھولنا مت اور میرے مُنہ کی باتوں سے برگشتہ نہ ہونا۔8miباپ نے مُجھے سِکھایا اور مُجھ سے کہامیری باتیں تیرے دِل میں رہیں۔میرے فرمان بجا لا اور زِندہ رہ۔"l=کیونکہ مَیں بھی اپنے باپ کا بیٹا تھااور اپنی ماں کی نِگاہ میں نازُک اور اکیلا لاڈلا۔kکیونکہ مَیں تُم کو اچھّی تلقِین کرتا ہُوں۔تُم میری تعلِیم کو ترک نہ کرنا۔j )اَے میرے بیٹو! باپ کی تربِیت پر کان لگاؤاور فہم حاصِل کرنے کے لِئے توجُّہ کرو۔yik"یقیناً وہ ٹھٹّھابازوں پر ٹھٹھّے مارتا ہے لیکن فروتنوں پر فضل کرتا ہے۔دانا جلال کے وارِث ہوں گے لیکن احمقوں کی ترقّی شرمِندگی ہو گی ۔h!!شرِیروں کے گھر پر خُداوند کی لَعنت ہے لیکن صادِقوں کے مسکن پر اُس کی برکت ہے۔ g  کیونکہ کج رَو سے خُداوند کو نفرت ہے لیکن راست باز اُس کے محرمِ راز ہیں۔f}تُندخُوآدمی پر حسد نہ کرنااور اُس کی کِسی روِش کو اِختیار نہ کرنا۔ e اگر کِسی نے تُجھے نُقصان نہ پُہنچایا ہوتُو اُس سے بے سبب جھگڑا نہ کرنا۔7dgاپنے ہمسایہ کے خِلاف بُرائی کا منصُوبہ نہ باندھنا۔ جِس حال کہ وہ تیرے پڑوس میں بے کھٹکے رہتا ہے۔4caجب تیرے پاس دینے کوکُچھ ہوتُو اپنے ہمسایہ سے یہ نہ کہنا اب جا ۔ پِھر آنا۔مَیں تُجھے کل دُوں گا۔tbaبھلائی کے حق دار سے اُسے دریغ نہ کرناجب تیرے مقدُور میں ہو۔a)کیونکہ خُداوند تیرا سہارا ہو گااور تیرے پاؤں کو پھنس جانے سے محفُوظ رکھّے گا۔`{ناگہانی دہشت سے خَوف نہ کھانااور نہ شرِیروں کی ہلاکت سے جب وہ آئے۔_7جب تُو لیٹے گا تو خَوف نہ کھائے گا۔ بلکہ تُو لیٹ جائے گااور تیری نِیندمِیٹھی ہو گی۔^تب تُو بے کھٹکے اپنے راستہ پر چلے گا اور تیرے پاؤں کو ٹھیس نہ لگے گی۔j]Mیُوں وہ تیری جان کی حیات اور تیرے گلے کی زِینت ہوں گی۔"\=اَے میرے بیٹے! دانائی اور تمِیز کی حِفاظت کر۔ اُن کو اپنی آنکھوں سے اوجھل نہ ہونے دے۔[اُسی کے عِلم سے گہراؤ کے سوتے پھُوٹ نِکلے اور افلاک شبنم ٹپکاتے ہیں۔ Zخُداوند نے حِکمت سے زمِین کی بُنیاد ڈالی اور فہم سے آسمان کو قائِم کِیا۔2Y]جو اُسے پکڑے رہتے ہیں وہ اُن کے لِئے حیات کا درخت ہے اور ہر ایک جو اُسے لِئے رہتا ہے مُبارک ہے۔X}اُس کی راہیں خُوش گوار راہیں ہیں اور اُس کے سب راستے سلامتی کے ہیں۔W!اُس کے دہنے ہاتھ میں عُمر کی درازی ہے اور اُس کے بائیں ہاتھ میں دَولت وعِزّت۔V{وہ مرجان سے زِیادہ بیش بہا ہے اور تیری مرغُوب چِیزوں میں بے نظِیر۔ U کیونکہ اِس کا حصُول چاندی کے حصُول سے اور اِس کا نفع کُندن سے بِہتر ہے۔}Ts مُبارک ہے وہ آدمی جو حِکمت کو پاتا ہے اور وہ جو فہم حاصِل کرتا ہے} جو راست بازی کی راہ کو ترک کرتے ہیں تاکہ تارِیکی کی راہوں میں چلیں۔^=5 تاکہ تُجھے شرِیر کی راہ سے اور کج گو سے بچائیں۔`<9 تِمیز تیری نِگہبان ہو گی۔فہم تیری حِفاظت کرے گا ; کیونکہ حِکمت تیرے دِل میں داخِل ہو گی اور عِلم تیری جان کو مرغُوب ہو گا۔:} تب تُو صداقت اور عدل اور راستی کوبلکہ ہر ایک اچھّی راہ کو سمجھے گا۔9'تاکہ وہ عدل کی راہوں کی نِگہبانی کرے اور اپنے مُقدّسوں کی راہ کو محفُوظ رکھّے۔8وہ راست بازوں کے لِئے مدد تیّار رکھتا ہے اور راست رَو کے لِئے سِپر ہے۔7کیونکہ خُداوند حِکمت بخشتا ہے۔عِلم و فہم اُسی کے مُنہ سے نِکلتے ہیں۔6تو تُو خُداوند کے خَوف کو سمجھے گااور خُدا کی معرِفت کو حاصِل کرے گا*5Mاور اُس کو اَیسا ڈھُونڈے جَیسے چاندی کواور اُس کی اَیسی تلاش کرے جَیسی پوشِیدہ خزانوں کیp4Yبلکہ اگر تُو عقل کو پُکارے اور فہم کے لِئے آواز بُلند کرےn3Uاَیسا کہ تُو حِکمت کی طرف کان لگائے اور فہم سے دِل لگائے2 /اَے میرے بیٹے! اگر تُو میری باتوں کو قبُول کرے اور میرے فرمان کو نِگاہ میں رکھّے۔1 '!لیکن جو میری سُنتا ہے وہ محفُوظ ہو گااور آفت سے نِڈر ہو کر اِطمِینان سے رہے گا۔=0 u کیونکہ نادانوں کی برگشتگی اُن کو قتل کرے گی اور احمقوں کی فارِغُ البالی اُن کی ہلاکت کا باعِث ہو گی۔ / پس وہ اپنی ہی روِش کا پَھل کھائیں گے اور اپنے ہی منصُوبوں سے پیٹ بھریں گے۔.  اُنہوں نے میری تمام مشوَرت کی بے قدری کی اور میری ملامت کو حقِیر جانا۔- 1اِس لِئے کہ اُنہوں نے عِلم سے عداوت رکھّی اور خُداوند کے خَوف کو اِختیار نہ کِیا۔:, oتب وہ مُجھے پُکاریں گے لیکن مَیں جواب نہ دُوں گی۔اور دِل و جان سے مُجھے ڈُھونڈیں گے پر نہ پائیں گے۔R+ یعنی جب دہشت طُوفان کی طرح آ پڑے گی۔اور آفت بگُولے کی طرح تُم کو آلے گی۔جب مُصِیبت اور جان کنی تُم پر ٹُوٹ پڑے گی@* {اِس لِئے مَیں بھی تُمہاری مُصِیبت کے دِن ہنسُوں گی اور جب تُم پر دہشت چھا جائے گی تو ٹھٹّھا مارُوں گی۔ )  بلکہ تُم نے میری تمام مشوَرت کو ناچِیز جانااور میری ملامت کی بے قدری کی.( Wچُونکہ مَیں نے بُلایا اور تُم نے اِنکار کِیامَیں نے ہاتھ پَھیلایا اور کِسی نے خیال نہ کِیا۔N' تُم میری ملامت کو سُن کر باز آؤ۔دیکھو! مَیں اپنی رُوح تُم پر اُنڈیلُوں گی۔مَیں تُم کو اپنی باتیں بتاؤُں گی۔w& iاَے نادانو! تُم کب تک نادانی کو دوست رکھّو گے؟اور ٹھٹّھا باز کب تک ٹھٹّھابازی سے خُوش رہیں گے اور احمق کب تک عِلم سے عداوت رکھّیں گے؟% %وہ پُرہجُوم بازار میں چِلاّتی ہے۔وہ پھاٹکوں کے مدخل پراور شہر میں یہ کہتی ہے:- $ حِکمت کُوچہ میں زور سے پُکارتی ہے۔وہ راستوں میں اپنی آواز بُلند کرتی ہے۔# نفع کے لالچی کی راہیں اَیسی ہی ہیں۔اَیسا نفع اُس کی جان لے کر ہی چھوڑتا ہے۔>" wاور یہ لوگ تو اپنا ہی خُون کرنے کے لِئے تاک میں بَیٹھتے ہیں اور چِھپ کر اپنی ہی جان کی گھات لگاتے ہیں۔h! Kکیونکہ پرِندہ کی آنکھوں کے سامنے جال بِچھانا عبث ہے۔  )کیونکہ اُن کے پاؤں بدی کی طرف دَوڑتے ہیں اور خُون بہانے کے لِئے جلدی کرتے ہیں۔  تو اَے میرے بیٹے! تُو اُن کے ہمراہ نہ جانا۔اُن کی راہ سے اپنا پاؤں روکنا۔d Cتُو ہمارے ساتھ مِل جا۔ہم سب کی ایک ہی تَھیلی ہو گی۔  ہم کو ہر قِسم کا نفِیس مال مِلے گا۔ہم اپنے گھروں کو لُوٹ سے بھر لیں گے۔ 7 ہم اُن کو اِس طرح جِیتا اور سمُوچا نِگل جائیں جِس طرح پاتال مُردوں کو نِگل جاتا ہے۔N  اگر وہ کہیں ہمارے ساتھ چل۔ ہم خُون کرنے کے لِئے تاک میں بَیٹھیں اور چِھپ کر بے گُناہ کے لِئے ناحق گھات لگائیں۔z o اَے میرے بیٹے! اگر گُنہگار تُجھے پُھسلائیں تُو رضامند نہ ہونا۔   کیونکہ وہ تیرے سر کے لِئے زِینت کا سِہرااور تیرے گلے کے لِئے طَوق ہوں گی۔ /اَے میرے بیٹے! اپنے باپ کی تربِیّت پر کان لگا اور اپنی ماں کی تعلِیم کو ترک نہ کر۔ +خُداوند کا خَوف عِلم کا شرُوع ہے لیکن احمق حِکمت اور تربِیّت کی حقارت کرتے ہیں۔ جِس سے مَثل اور تمثِیل کو۔داناؤں کی باتوں اور اُن کے مُعمّوں کو سمجھ سکے۔ +تاکہ دانا آدمی سُن کر عِلم میں ترقّی کرے اور فہِیم آدمی درُست مشوَرت تک پُہنچے۔s aسادہ دِلوں کو ہوشیاری۔جوان کو عِلم اور تمِیز بخشنے کے لِئے عقل مندی اور صداقت اور عدل اور راستی میں تربِیّت حاصِل کرنے کے لِئے۔ حِکمت اور تربِیت حاصِل کرنے اور فہم کی باتوں کا اِمتیاز کرنے کے لِئے۔a ?اِسرا ئیل کے بادشاہ سُلیما ن بِن داؤُد کی امثال۔fCہر مُتنفِّس خُداوند کی حمد کرے خُداوند کی حمد کرو۔+Mبُلند آواز جھانجھ کے ساتھ اُس کی حمد کرو۔ زور سے جھنجھناتی جھانجھ کے ساتھ اُس کی حمد کرو۔,Oدَف بجاتے اور ناچتے ہُوئے اُس کی حمد کرو۔ تاردار سازوں اور بانسلی کے ساتھ اُس کی حمد کرو ۔ نرسِنگے کی آواز کے ساتھ اُس کی حمد کرو۔ بربط اور سِتار پر اُس کی حمد کرو۔* Kاُس کی قُدرت کے کاموں کے سبب سے اُس کی حمد کرو۔ اُس کی بڑی عظمت کے مُطابِق اُس کی حمد کرو۔6  eخُداوند کی حمد کرو۔ تُم خُدا کے مَقدِس میں اُس کی حمد کرو۔ اُس کی قُدرت کے فلک پر اُس کی حمد کرو۔4 _ تاکہ اُن کو وہ سزا دیں جو مرقُوم ہے۔ اُس کے سب مُقدّسوں کو یہ شرف حاصِل ہے۔ خُداوند کی حمد کرو۔ 3اُن کے بادشاہوں کو زنجِیروں سے جکڑیں اور اُن کے سرداروں کو لوہے کی بیڑیاں پہنائیںfCتاکہ قَوموں سے اِنتقام لیں اور اُمّتوں کو سزا دیں۔xgاُن کے مُنہ میں خُدا کی تمجِید اور ہاتھ میں دو دھاری تلوار ہومُقدّس لوگ جلال پر فخر کریں۔ وہ اپنے بِستروں پر خُوشی سے نغمہ سرائی کریں۔";کیونکہ خُداوند اپنے لوگوں سے خُوشنُود رہتا ہے۔ وہ حلِیموں کو نجات سے زِینت بخشے گا۔!9وہ ناچتے ہُوئے اُس کے نام کی سِتایش کریں۔ وہ دَف اور سِتار پر اُس کی مدح سرائی کریں۔)Iاِسرائیل اپنے خالِق میں شادمان رہے۔ فرزندانِ صِیُّون اپنے بادشاہ کے سبب سے شادمان ہوں۔8 iخُداوند کی حمد کرو۔ خُداوند کے حضُور نیا گِیت گاؤ اور مُقدّسوں کے مجمع میں اُس کی مدح سرائی کرو ۔r[اور اُس نے اپنے سب مُقدّسوں یعنی اپنی مُقرّب قَوم بنی اِسرائیل کے فخر کے لِئے اپنی قَوم کا سِینگ بُلند کِیا۔ خُداوند کی حمد کرو۔N یہ سب خُداوند کے نام کی حمد کریں۔ کیونکہ صِرف اُسی کا نام مُمتاز ہے۔ اُس کا جلال زمِین اور آسمان سے بُلند ہے۔a9 اَے نَوجوانو اور کُنوارِیو! اَے بُڈّھو اوربچّو!~ اَے زمِین کے بادشاہو اور سب اُمّتو! اَے اُمرا اور زمِین کے سب حاکِمو!k}M اَے جانورو اور سب چَوپایو! اَے رینگنے والو اورپرِندو!r|[ اَے پہاڑو اور سب ٹِیلو! اَے میوہ دار درختو اور سب دیودارو! {7اَے آگ اور اَولو! اَے برف اورکُہر! اَے طُوفانی ہوا!جو اُس کے کلام کی تعمِیل کرتی ہے۔~zsزمِین پر سے خُداوند کی حمد کرو۔ اَے اژدہاؤ اور سب گہرے سمُندرو!"y;اُس نے اِن کو ابدُالآباد کے لِئے قائِم کِیا ہے۔ اُس نے اٹل قانُون مُقرّر کر دِیا ہے۔x#یہ سب خُداوند کے نام کی حمد کریں۔ کیونکہ اُس نے حُکم دِیا اور یہ پَیدا ہو گئے۔}wqاَے فلکُ الافلاک! اُس کی حمد کرو۔ اور تُو بھی اَے فضا پر کے پانی! vاَے سُورج!اَے چاند! اُس کی حمد کرو۔ اَے نُورانی سِتارو!سب اُس کی حمد کرو۔ uاَے اُس کے فرِشتو! سب اُس کی حمد کرو۔ اَے اُس کے لشکرو! سب اُس کی حمد کرو۔t )خُداوند کی حمد کرو۔ آسمان پر سے خُداوند کی حمد کرو۔ بُلندیوں پر اُس کی حمد کرو۔Ks اُس نے کِسی اَور قَوم سے اَیسا سلُوک نہیں کِیا اور اُس کے احکام کو اُنہوں نے نہیں جانا۔ خُداوند کی حمد کرو۔ rوہ اپنا کلام یعقُوب پر ظاہِر کرتا ہے اور اپنے آئِین و احکام اِسرائیل پر۔$q?وہ اپنا کلام نازِل کر کے اُن کو پِگھلا دیتا ہے۔ وہ ہوا چلاتا ہے اور پانی بہنے لگتا ہے۔pwوہ یخ کو لُقموں کی مانِند پھینکتا ہے۔ اُس کی ٹھنڈ کون سہہ سکتاہے؟oوہ برف کو اُون کی مانِند گِراتا ہے۔ اور پالے کو راکھ کی مانِند بکھیرتا ہے۔yniوہ اپنا حُکم زمِین پر بھیجتا ہے۔ اُس کا کلام نہایت تیزرَو ہے۔ m7وہ تیری حُدُود میں امن رکھتا ہے۔ وہ تُجھے اچھّے سے اچھّے گیہُوں سے آسُودہ کرتا ہے ۔=lq کیونکہ اُس نے تیرے پھاٹکوں کے بینڈوں کو مضبُوط کِیا ہے۔ اُس نے تیرے اندر تیری اَولاد کو برکت دی ہے۔k اَے یروشلِیم ! خُداوند کی سِتایش کر۔ اَے صِیُّون ! اپنے خُدا کی سِتایش کر۔!j9 خُداوند اُن سے خُوش ہے جو اُس سے ڈرتے ہیں اور اُن سے جو اُس کی شفقت کے اُمیدوار ہیں ۔i- گھوڑے کے زور میں اُس کی خُوشنُودی نہیں۔ نہ آدمی کی ٹانگوں سے اُسے کوئی خُوشی ہے۔h جو حَیوانات کو خُوراک دیتا ہے اور کوّے کے بچّوں کو جو کائیں کائیں کرتے ہیں ۔Fgجو آسمان کو بادلوں سے مُلبّس کرتا ہے۔ جو زمِین کے لِئے مِینہ تیّار کرتا ہے۔ جو پہاڑوں پر گھاس اُگاتا ہے۔f-خُداوند کے حضُور شُکرگُذاری کا گِیت گاؤ۔ سِتار پر ہمارے خُدا کی مدح سرائی کرو۔eخُداوند حلِیموں کو سنبھالتا ہے۔ وہ شرِیروں کو خاک میں مِلا دیتا ہے۔ d ہمارا خُداوند بزُرگ اور قُدرت میں عظِیم ہے۔ اُس کے فہم کی اِنتہا نہیں۔mcQوہ سِتاروں کو شُمار کرتا ہے اور اُن سب کے نام رکھتا ہے۔sb]وہ شِکستہ دِلوں کو شِفا دیتا ہے اور اُن کے زخم باندھتا ہے۔aخُداوند یروشلِیم کو تعمِیر کرتا ہے۔ وہ اِسرائیل کے جلاوطنوں کو جمع کرتا ہے۔?` wخُداوند کی حمد کرو کیونکہ خُدا کی مدح سرائی کرنا بھلا ہے۔ اِس لِئے کہ یہ دِل پسند اور سِتایش زیبا ہے۔&_C خُداوند ابد تک سلطنت کرے گا۔ اَے صِیُّون ! تیرا خُدا پُشت در پُشت ۔ خُداوند کی حمد کرو۔K^ خُداوند پردیسیوں کی حِفاظت کرتا ہے۔ وہ یتِیم اور بیوہ کو سنبھالتا ہے لیکن شرِیروں کی راہ ٹیڑھی کر دیتا ہے۔\]/خُداوند اندھوں کی آنکھیں کھولتا ہے۔ خُداوند جُھکے ہُوئے کو اُٹھا کھڑا کرتا ہے۔ خُداوند صادِقوں سے مُحبّت رکھتا ہے۔4\_جو مظلُوموں کا اِنصاف کرتا ہے۔ جو بُھوکوں کو کھانا دیتا ہے۔ خُداوند قَیدِیوں کو آزاد کرتا ہے۔@[wجِس نے آسمان اور زمِین اور سمُندر کو اور جو کُچھ اُن میں ہے بنایا۔ جو سچّائی کو ہمیشہ قائِم رکھتا ہے۔/ZUخُوش نصِیب ہے وہ جِس کا مددگار یعقُوب کا خُدا ہے اور جِس کی اُمّید خُداوند اُس کے خُدا سے ہے1YYاُس کا دَم نِکل جاتا ہے تو وہ مِٹّی میں مِل جاتا ہے ۔ اُسی دِن اُس کے منصُوبے فنا ہو جاتے ہیں۔mXQنہ اُمرا پر بھروسا کرو نہ آدم زاد پر۔ وہ بچا نہیں سکتا۔7Weمَیں عُمر بھر خُداوند کی حمد کرُوں گا۔ جب تک میرا وجُود ہے مَیں اپنے خُدا کی مدح سرائی کرُوں گا۔eV Cخُداوند کی حمد کرو! اَے میری جان خُداوند کی حمد کر !)UIمیرے مُنہ سے خُداوند کی سِتایش ہو گی اور ہر بشر اُس کے پاک نام کو ابدُالآباد مُبارک کہے۔(TGخُداوند اپنے سب مُحبّت رکھنے والوں کی حِفاظت کرے گا لیکن سب شرِیروں کو ہلاک کر ڈالے گا۔0SWجو اُس سے ڈرتے ہیں وہ اُن کی مُراد پُوری کرے گا ۔ وہ اُن کی فریاد سُنے گا اور اُن کو بچالے گا۔3R]خُداوند اُن سب کے قرِیب ہے جو اُس سے دُعا کرتے ہیں۔ یعنی اُن سب کے جو سچّائی سے دُعا کرتے ہیں ۔}Qqخُداوند اپنی سب راہوں میں صادِق اور اپنے سب کاموں میں رحِیم ہے۔}Pqتُو اپنی مُٹھّی کھولتا ہے اور ہر جاندار کی خواہش پُوری کرتا ہے۔Oسب کی آنکھیں تُجھ پر لگی ہیں۔ تُو اُن کو وقت پر اُن کی خُوراک دیتا ہے۔ N خُداوند گِرتے ہُوئے کو سنبھالتا اور جُھکے ہُوئے کو اُٹھا کھڑا کرتا ہے۔mMQ تیری سلطنت ابدی سلطنت ہے اور تیری حُکومت پُشت در پُشت۔%LA تاکہ بنی آدم پر اُس کی قُدرت کے کاموں کو اور اُس کی سلطنت کے جلال کی شان کو ظاہِر کریں۔xKg وہ تیری سلطنت کے جلال کا بیان اور تیری قُدرت کا چرچا کریں گے۔#J= اَے خُداوند! تیری ساری مخلُوق تیرا شُکر کرے گی اور تیرے مُقدّس تُجھے مُبارک کہیں گے۔Iu خُداوند سب پر مہربان ہے اور اُس کی رحمت اُس کی ساری مخلُوق پر ہے۔Hخُداوند رحِیم و کرِیم ہے۔ وہ قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت میں غنی ہے۔G!وہ تیرے بڑے اِحسان کی یادگار کا بیان کریں گے اور تیری صداقت کا گِیت گائیں گے۔(FGاور لوگ تیری قُدرت کے ہَولناک کاموں کا ذِکر کریں گے اور مَیں تیری بزُرگی بیان کرُوں گا۔|Eoمَیں تیری عظمت کی جلالی شان پر اور تیرے عجائِب پر غَور کرُوں گا"D;ایک پُشت دُوسری پُشت سے تیرے کاموں کی تعرِیف اور تیری قُدرت کے کاموں کا بیان کرے گی۔Cخُداوند بزُرگ اور بے حد سِتایش کے لائِق ہے۔ اُس کی بزُرگی اِدراک سے باہر ہے۔B%مَیں ہر روز تُجھے مُبارک کہُوں گا اور ابدُالآباد تیرے نام کی سِتایش کرُوں گا۔7A gاَے میرے خُدا! اَے بادشاہ! مَیں تیری تمجِید کرُوں گا اور ابدُالآباد تیرے نام کو مُبارک کہُوں گا۔@مُبارک ہے وہ قَوم جِس کا یہ حال ہے۔ مُبارک ہے وہ قَوم جِس کا خُدا خُداوند ہے۔'?Eجب ہمارے بَیل خُوب لدے ہوں۔ جب نہ رخنہ ہو نہ خُرُوج اور نہ ہمارے کُوچوں میں واوَیلا ہو۔d>? جب ہمارے کھتّے بھرے ہوں جِن سے ہر قِسم کی جِنس مِل سکے اور ہماری بھیڑ بکریاں ہمارے کُوچوں میں ہزاروں اورلاکھوں بچّے دیں۔m=Q جب ہمارے بیٹے جوانی میں قدآور پَودوں کی مانِند ہوں ۔ اور ہماری بیٹیاں محلّ کے کونے کے لِئے تراشے ہُوئے پتھّروں کی مانِند ہوں۔`<7 مُجھے بچا اور پردیسیوں کے ہاتھ سے چُھڑا جِن کے مُنہ سے بطالت نِکلتی رہتی ہے اور جِن کا دہنا ہاتھ جُھوٹ کا دہنا ہاتھ ہے۔;/ وُہی بادشاہوں کو نجات بخشتا ہے اور اپنے بندہ داؤُد کو مُہلِک تلوار سے بچاتا ہے۔4:_ اَے خُدا! مَیں تیرے لِئے نیا گِیت گاؤُں گا۔ دس تار والی بربط پر مَیں تیری مدح سرائی کرُوں گا ۔9'جِن کے مُنہ سے بطالت نِکلتی رہتی ہے اور جِن کا دہنا ہاتھ جُھوٹ کا دہنا ہاتھ ہے۔8/اُوپر سے ہاتھ بڑھا۔ مُجھے رہائی دے اور بڑے سَیلاب یعنی پردیسیوں کے ہاتھ سے چُھڑا7بِجلی گِرا کر اُن کو پراگندہ کر دے۔ اپنے تِیر چلا کر اُن کو شِکست دے۔63اَے خُداوند! آسمانوں کو جُھکا کر اُتر آ۔ پہاڑوں کو چُھو تو اُن سے دُھواں اُٹھے گا۔5uاِنسان بُطلان کی مانِند ہے۔ اُس کے دِن ڈھلتے سایہ کی مانِند ہیں۔/4Uاَے خُداوند! اِنسان کیا ہے کہ تُو اُسے یاد رکھّے؟ اور آدم زاد کیا ہے کہ تُو اُس کا خیال کرے ؟ ~~D}}|{{`zz/yxxswwwvutt6srrqppoWnnXmm6llkk&jiiMhhRgg3ffeddIccbaaQ`__~^^=]]%\\[nZZ"Y|YXpWW\VVGUTThSS_RRQbP{OOcNNHMM7LLKKJfIIBHH0GFFZEEADnCC[BB4AA@b??+>==)<4;::998.766B55P44!3L22 1m00g//^..--M,,?+**K))[((W''G&&J%%#$$#r""m!!p dkG2- o#Hn) P9 x  g 6 3hy]~Zu شرِیر بدکرداروں کے دام کا مُشتاق ہے لیکن صادِقوں کی جڑ پھلتی ہے۔Y5 جو اپنی زمِین میں کاشت کاری کرتا ہے روٹی سے سیر ہوگا لیکن بطالت کا پَیرو بے عقل ہے۔X1 صادِق اپنے چَوپائے کی جان کا خیال رکھتا ہے لیکن شرِیروں کی رحمت بھی عَین ظُلم ہے۔SW جو چھوٹا سمجھا جاتا ہے لیکن اُس کے پاس ایک نَوکر ہے اُس سے بِہترہے جو اپنے آپ کو بڑا جانتا اور روٹی کا مُحتاج ہے۔V آدمی کی تعرِیف اُس کی عقل مندی کے مُطابِق کی جاتی ہے لیکن بے عقل حِقیر ہو گا۔U شرِیر پچھاڑ کھاتے اور نیست ہوتے ہیں لیکن صادِقوں کا گھر قائِم رہے گا۔FT شرِیروں کی باتیں یہی ہیں کہ خُون کرنے کے لِئے تاک میں بَیٹھیں لیکن صادِقوں کی باتیں اُن کو رہائی دیں گی ۔tSa صادِقوں کے خیالات درُست ہیں لیکن شرِیروں کی مشوَرت مکر ہے۔:Rm نیک عَورت اپنے شَوہر کے لِئے تاج ہیلیکن ندامت لانے والی اُس کی ہڈّ یوں میں بوسِیدگی کی مانِند ہے ۔Q آدمی شرارت سے پایدار نہیں ہو گالیکن صادِقوں کی جڑ کو کبھی جُنِبش نہ ہو گی۔)PK نیک آدمی خُداوند کا مقبُول ہو گالیکن بُرے منصُوبے باندھنے والے کو وہ مُجرِم ٹھہرائے گا۔6O g جو تربِیت کو دوست رکھتا ہے وہ عِلم کو دوست رکھتا ہے لیکن جو تنبِیہ سے نفرت رکھتا ہے وہ حَیوان ہے۔N# دیکھ صادِق کو زمِین پر بدلہ دِیا جائے گا تو کِتنا زِیادہ شرِیر اورگُنہگار کو!M صادِق کا پَھل حیات کا درخت ہے اور جو دانِش مند ہے دِلوں کو موہ لیتا ہے۔L7 جو اپنے گھرانے کو دُکھ دیتا ہے ہوا کا وارِث ہو گا اور احمق دانا دِل کا خادِم بنے گا۔K/ جو اپنے مال پر بھروسا کرتا ہے گِر پڑے گالیکن صادِق ہرے پتّوں کی طرح سرسبز ہوں گے۔Q جو بیگانہ کا ضامِن ہوتا ہے سخت نُقصان اُٹھائے گا لیکن جِس کو ضمانت سے نفرت ہے وہ بے خطر ہے۔= نیک صلاح کے بغَیر لوگ تباہ ہوتے ہیں لیکن صلاح کاروں کی کثرت میں سلامتی ہے۔'<G جو کوئی لُتراپن کرتا پِھرتا ہے راز فاش کرتا ہے لیکن جِس میں وفا کی رُوح ہے وہ رازدار ہے۔; اپنے پڑوسی کی تحقِیر کرنے والا بے عقل ہے لیکن صاحبِ فہم خاموش رہتا ہے۔:1 راست بازوں کی دُعا سے شہر سرفرازی پاتا ہے لیکن شرِیروں کی باتوں سے برباد ہوتا ہے۔(9I صادِقوں کی خُوش حالی سے شہر خُوش ہوتا ہے اور شرِیروں کی ہلاکت پر خُوشی کی للکار ہوتی ہے۔/8W بے دِین اپنی باتوں سے اپنے پڑوسی کو ہلاک کرتا ہے لیکن صادِق عِلم کے ذرِیعہ سے رہائی پائے گا۔v7e صادِق مُصِیبت سے رہائی پاتا ہے اور شرِیر اُس میں پڑ جاتا ہے۔67 مَرنے پر شرِیر کی توقُّع خاک میں مِل جاتی ہے اور ظالِموں کی اُمّید نیست ہو جاتی ہے۔#5? راست بازوں کی صداقت اُن کو رہائی دے گی لیکن دغاباز اپنی ہی بدنیّتی میں پھنس جائیں گے۔4% کامِل کی صداقت اُس کی راہنُمائی کرے گی لیکن شرِیر اپنی ہی شرارت سے گِر پڑے گا۔v3e قہر کے دِن مال کام نہیں آتالیکن صداقت مَوت سے رہائی دیتی ہے۔$2A راست بازوں کی راستی اُن کی راہنُما ہو گی لیکن دغابازوں کی کج رَوی اُن کو برباد کرے گی۔{1o تکبُّر کے ہمراہ رُسوائی آتی ہے لیکن خاکساروں کے ساتھ حِکمت ہے۔0 } دغا کے ترازُو سے خُداوند کو نفرت ہے لیکن پُورا باٹ اُس کی خُوشی ہے۔ / صادِق کے ہونٹ پسندیدہ بات سے آشنا ہیں لیکن شرِیروں کے مُنہ کج گوئی سے ۔.} صادِق کے مُنہ سے حِکمت نِکلتی ہے لیکن کج گو زُبان کاٹ ڈالی جائے گی۔- صادِقوں کو کبھی جُنبِش نہ ہو گی لیکن شرِیر زمِین پر قائِم نہیں رہیں گے, خُداوند کی راہ راست بازوں کے لِئے پناہ گاہ لیکن بدکرداروں کے لِئے ہلاکت ہے۔+ صادِقوں کی اُمّید خُوشی لائے گی لیکن شرِیروں کی توقُّع خاک میں مِل جائے گی۔*5 خُداوند کا خَوف عُمر کی درازی بخشتا ہے لیکن شرِیروں کی زِندگی کوتاہ کر دی جائے گی۔:)m جَیسا دانتوں کے لِئے سِرکہ اور آنکھوں کے لِئے دُھواں وَیسا ہی کاہِل اپنے بھیجنے والوں کے لِئے ہے۔ ( جب بگُولا گُذرتا ہے تو شرِیر نیست ہو جاتا ہے لیکن صادِق ابدی بُنیاد ہے۔y'k شرِیر کا خَوف اُس پر آ پڑے گااور صادِقوں کی مُراد پُوری ہو گی۔l&Q احمق کے لِئے شرارت کھیل ہے پر حِکمت عقل مند کے لِئے ہے۔% خُداوند ہی کی برکت دَولت بخشتی ہے اور وہ اُس کے ساتھ دُکھ نہیں مِلاتا۔ $ صادِق کے ہونٹ بُہتوں کو غذا پُہنچاتے ہیں لیکن احمق بے عقلی سے مَرتے ہیں۔p#Y صادِق کی زُبان خالِص چاندی ہے۔شرِیروں کے دِل بے قدر ہیں۔" کلام کی کثرت خطا سے خالی نہیں لیکن ہونٹوں کو قابُو میں رکھنے والا دانا ہے۔z!m عداوت کو چِھپانے والا دروغ گو ہے اور تُہمت لگانے والا احمق ہے۔ - تربِیّت پذِیر زِندگی کی راہ پر ہے لیکن ملامت کو ترک کرنے والا گُمراہ ہو جاتا ہے۔ صادِق کی محِنت زِندگانی کا باعِث ہے۔شرِیر کی اِقبال مندی گُناہ کراتی ہے۔ دَولت مند کی دَولت اُس کا مُحکم شہر ہے۔کنگال کی ہلاکت اُسی کی تنگ دستی ہے۔zm دانا آدمی عِلم جمع کرتے ہیں لیکن احمق کا مُنہ قرِیبی ہلاکت ہے۔{o عقل مند کے لبوں پر حِکمت ہے لیکن بے عقل کی پِیٹھ کے لِئے لٹھ ہے۔y عداوت جھگڑے پَیدا کرتی ہے لیکن مُحبّت سب خطاؤں کو ڈھانک دیتی ہے۔ صادِق کامُنہ حیات کا چشمہ ہے لیکن شرِیروں کے مُنہ کوظُلم ڈھانکتا ہے۔}s آنکھ مارنے والا رنج پُہنچاتا ہے اور بکواسی احمق پچھاڑ کھائے گا۔w راست رَو بے کھٹکے چلتا ہے لیکن جو کج روی کرتا ہے ظاہِر ہو جائے گا۔pY دانا دِل فرمان بجا لائے گاپر بکواسی احمق پچھاڑ کھائے گا۔xi راست آدمی کی یادگار مُبارک ہے لیکن شرِیروں کا نام سڑ جائے گا۔  صادِق کے سر پر برکتیں ہوتی ہیں لیکن شرِیروں کے مُنہ کوظُلم ڈھانکتا ہے۔3_ وہ جو گرمی میں جمع کرتا ہے دانا بیٹا ہے پر وہ بیٹا جو دِرَو کے وقت سوتا رہتا ہے شرم کا باعِث ہے۔)K جو ڈِھیلے ہاتھ سے کام کرتا ہے کنگال ہو جاتا ہے لیکن محِنتی کا ہاتھ دَولت مند بنا دیتا ہے۔- خُداوند صادِق کی جان کو فاقہ نہ کرنے دے گاپر شرِیروں کی ہوس کو دُور و دفع کرے گا۔kO شرارت کے خزانے عبث ہیں لیکن صداقت مَو ت سے چُھڑاتی ہے۔ / سُلیمان کی امثال دانا بیٹا باپ کو خُوش رکھتا ہے لیکن احمق بیٹا اپنی ماں کا غم ہے۔ 9 پر وہ نہیں جانتا کہ وہاں مُردے پڑے ہیں اور اُس عَورت کے مِہمان پاتال کی تہہ میں ہیں۔c? چوری کا پانی مِیٹھا ہے اور پوشِیدگی کی روٹی لذِیذb = سادہ دِل اِدھر آ جائیں اور بے عقل سے وہ یہ کہتی ہے  تاکہ آنے جانے والوں کو بُلائے جو اپنے اپنے راستہ پر سِیدھے جا رہے ہیں۔x i وہ اپنے گھر کے دروازہ پرشہر کی اُونچی جگہوں میں بَیٹھ جاتی ہےm S احمق عَورت غَوغائی ہے۔وہ نادان ہے اور کُچھ نہیں جانتی۔  اگر تُو دانا ہے تو اپنے لِئے اور اگر تُو ٹھٹّھاباز ہے تو خُود ہی بُھگتے گا۔/ کیونکہ میری بدَولت تیرے ایّام بڑھ جائیں گے اور تیری زِندگی کے سال زِیادہ ہوں گے۔{ خُداوند کا خَوف حِکمت کا شرُوع ہے اور اُس قُدُّوس کی پہچان فہم ہے۔4a دانا کو تربِیّت کر اور وہ اَور بھی دانا بن جائے گا۔صادِق کو سِکھا اور وہ عِلم میں ترقّی کرے گا۔P ٹھٹّھاباز کو ملامت نہ کر ۔ نہ ہو کہ وہ تُجھ سے عداوت رکھنے لگے۔دانا کو ملامت کر اور وہ تُجھ سے مُحبّت رکھّے گا۔5c ٹھٹھّاباز کو تنبِیہ کرنے والا لَعن طعن اُٹھائے گااور شرِیر کو ملامت کرنے والے پر دھبّا لگے گا۔q[ اَے سادہ دِلو! باز آؤ اور زِندہ رہواور فہم کی راہ پر چلو۔w آؤ! میری روٹی میں سے کھاؤاور میری مِلائی ہُوئی مَے میں سے پِیو۔kO جو سادہ دِل ہے اِدھر آ جائے۔اور بے عقل سے وہ یہ کہتی ہے+ اُس نے اپنی سہیلیوں کو روانہ کِیا ہے۔وہ خُود شہر کی اُونچی جگہوں پر پُکارتی ہے۔B} اُس نے اپنے جانوروں کو ذبح کر لِیا اور اپنی مَے مِلا کر تیّار کر لی۔ اُس نے اپنا دسترخوان بھی چُن لِیا۔~  حِکمت نے اپنا گھر بنا لِیا۔ اُس نے اپنے ساتوں سُتُون تراش لِئے ہیں۔\}1$لیکن جو مُجھ سے بھٹک جاتا ہے اپنی ہی جان کو نُقصان پُہنچاتا ہے۔ مُجھ سے عداوت رکھنے والے سب مَوت سے مُحبّت رکھتے ہیں۔ |#کیونکہ جو مُجھ کو پاتا ہے زِندگی پاتا ہے اور وہ خُداوند کا مقبُول ہو گا۔i{K"مُبارک ہے وہ آدمی جو میری سُنتا ہے اور ہر روز میرے پھاٹکوں پر اِنتظار کرتا ہے اور میرے دروازوں کی چَوکھٹوں پر ٹھہرا رہتا ہے۔lzQ!تربِیّت کی بات سُنو اور دانا بنو اور اِس کو ردّ نہ کرو۔y اِس لِئے اَے بیٹو! میری سنُو کیونکہ مُبارک ہیں وہ جو میری راہوں پر چلتے ہیں ۔x-آبادی کے لائِق زمِین سے شادمان تھی اور میری خُوشنُودی بنی آدم کی صُحبت میں تھی ۔pwYاُس وقت ماہِر کارِیگر کی مانِند مَیں اُس کے پاس تھی اور مَیں ہر روز اُس کی خُوشنُودی تھی اور ہمیشہ اُس کے حضُور شادمان رہتی تھی۔Dvجب اُس نے سمُندر کی حدٹھہرائی تاکہ پانی اُس کے حُکم کو نہ توڑے۔ جب اُس نے زمِین کی بُنیاد کے نِشان لگائے u جب اُس نے اُوپر افلاک کو اُستوارکِیا اور گہراؤ کے سوتے مضبُوط ہو گئے۔&tEجب اُس نے آسمان کو قائِم کِیا مَیں وہِیں تھی۔ جب اُس نے سمُندر کی سطح پر دائِرہ کھینچا۔(sIجبکہ اُس نے ابھی نہ زمِین کو بنایا تھا نہ مَیدانوں کو اور نہ زمِین کی خاک کی اِبتدا تھی ۔rمَیں پہاڑوں کے قائِم کِئے جانے سے پہلے اور ٹِیلوں سے پہلے خلق ہُوئی۔q1مَیں اُس وقت پَیدا ہُوئی جب گہراؤ نہ تھے۔ جب پانی سے بھرے ہُوئے چشمے بھی نہ تھے ۔pمَیں ازل سے یعنی اِبتدا ہی سے مُقرّر ہُوئی۔ اِس سے پہلے کہ زمِین تھی۔!o;خُداوند نے اِنتظامِ عالَم کے شرُوع میں اپنی قدِیمی صنعتوں سے پہلے مُجھے پَیداکِیا۔6neتاکہ مَیں اُن کو جو مُجھ سے مُحبّت رکھتے ہیں مال کے وارِث بناؤُں اور اُن کے خزانوں کو بھر دُوں۔hmIمَیں صداقت کی راہ پر اِنصاف کے راستوں میں چلتی ہُوں۔lمیرا پَھل سونے سے بلکہ کُندن سے بھی بِہتر ہے اور میرا حاصِل خالِص چاندی سے۔ykkدَولت و عِزّت میرے ساتھ ہیں۔ بلکہ دائمِی دَولت اور صداقت بھی۔Njجومُجھ سے مُحبّت رکھتے ہیں مَیں اُن سے مُحبّت رکھتی ہُوں اور جو مُجھے دِل سے ڈُھونڈتے ہیں وہ مُجھے پا لیں گے۔iمیری ہی بدَولت حاکِم حُکومت کرتے ہیں اور سردار یعنی دُنیا کے سب قاضی بھی۔h{میری بدَولت بادشاہ سلطنت کرتے اور اُمرا اِنصاف کا فتویٰ دیتے ہیں۔gwمشوَرت اور حِمایت میری ہیں۔ فہم مَیں ہی ہُوں ۔ مُجھ میں قُدرت ہے۔2f] خُداوند کا خَوف بدی سے عداوت ہے۔ غرُور اور گھمنڈ اور بُری راہ اور کج گو مُنہ سے مُجھے نفرت ہے۔e' مُجھ حِکمت نے ہوشیاری کو اپنا مسکن بنایا ہے اور عِلم اورتمِیز کو پا لیتی ہُوں۔~du کیونکہ حِکمت مرجان سے افضل ہے اور سب مرغُوب چِیزوں میں بے نظِیر۔ c چاندی کو نہیں بلکہ میری تربِیّت کو قبُول کرو اورکُندن سے بڑھ کرعِلم کو۔b! سمجھنے والے کے لِئے وہ سب صاف ہیں اور عِلم حاصِل کرنے والوں کے لِئے راست ہیں۔aمیرے مُنہ کی سب باتیں صداقت کی ہیں۔ اُن میں کچھ ٹیڑھا تِرچھا نہیں ہے۔`)اِس لِئے کہ میرا مُنہ سچّائی کو بیان کرے گااور میرے ہونٹوں کو شرارت سے نفرت ہے۔_3سُنو! کیونکہ مَیں لطِیف باتیں کہُوں گی اور میرے لبوں سے راستی کی باتیں نِکلیں گی ۔r^]اَے سادہ دِلو! ہوشیاری سِیکھو اور اَے احمقو! دانا دِل بنو۔]}اَے آدمِیو! مَیں تُم کو پُکارتی ہُوں اور بنی آدم کو آواز دیتی ہُوں۔\پھاٹکوں کے پاس شہر کے مدخل پر یعنی دروازوں کے مدخل پر وہ زور سے پُکارتی ہے۔[-وہ راہ کے کنارے کی اُونچی جگہوں کی چوٹِیوں پر جہاں سڑکیں مِلتی ہیں کھڑی ہوتی ہے۔nZ Wکیا حِکمت پُکار نہیں رہی اور فہم آواز بُلند نہیں کر رہا؟wYgاُس کا گھر پاتال کا راستہ ہے اور مَوت کی کوٹھریوں کو جاتا ہے۔X/کیونکہ اُس نے بُہتوں کو زخمی کر کے گِرا دِیا ہے۔ بلکہ اُس کے مقتُول بے شُمار ہیں۔W%تیرا دِل اُس کی راہوں کی طرف مائِل نہ ہو۔تُو اُس کے راستوں میں گُمراہ نہ ہونا۔yVkسو اب اَے بیٹو! میری سُنواور میرے مُنہ کی باتوں پر توجُّہ کرو۔bU=جَیسے پرِندہ جال کی طرف تیز جاتا ہے اور نہیں جانتا کہ وہ اُس کی جان کے لِئے ہے۔حتیّٰ کہ تِیر اُس کے جگر کے پار ہو جائے گا۔1T[وہ فوراً اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔جَیسے بَیل ذبح ہونے کو جاتا ہے یا بیڑیوں میں احمق سزا پانے کو۔4Saاُس نے مِیٹھی مِیٹھی باتوں سے اُس کو پُھسلا لِیااور اپنے لبوں کی چاپلُوسی سے اُس کو بہکا لِیا۔ R وہ اپنے ساتھ روپَے کی تَھیلی لے گیاہے اور پُورے چاند کے وقت گھر آئے گا۔rQ]کیونکہ میراشَوہر گھر میں نہیں۔اُس نے دُور کا سفر کِیا ہے۔Pآ ہم صُبح تک دِل بھر کر عِشق بازی کریں اور مُحبّت کی باتوں سے دِل بہلائیں۔~Ouمَیں نے اپنے بِستر کومُر اورعُوداور دارچِینی سے مُعطّر کِیا ہے۔N7مَیں نے اپنے پلنگ پر کامدار غالِیچے اورمِصر کے سُوت کے دھاری دار کپڑے بِچھائے ہیں۔4Maاِسی لئے مَیں تیری مُلاقات کونِکلی کہ کِسی طرح تیرا دِیدار حاصِل کرُوں ۔ سو تُو مُجھے مِل گیا۔L#سلامتی کی قُربانی کے ذبِیحے مُجھ پر فرض تھے۔آج مَیں نے اپنی نذریں ادا کی ہیں۔wKg سو اُس نے اُس کو پکڑ کر چُوما اور بے حیا مُنہ سے اُسے کہنے لگیJ ابھی وہ کُوچوں میں ہے ۔ ابھی بازاروں میں اور ہر موڑ پر گھات میں بَیٹھتی ہے۔{Io وہ غَوغائی اورخُود سر ہے۔اُس کے پاؤں اپنے گھر میں نہیں ٹِکتے۔H1 اور دیکھو! وہاں اُس سے ایک عَورت آمِلی جو دِل کی چالاک اور کسبی کا لِباس پہنے تھی۔gGG دِن چِھپے شام کے وقت۔رات کے اندھیرے اور تارِیکی میں!F;کہ اُس عَورت کے گھر کے پاس گلی کے موڑ سے جارہا ہے اور اُس نے اُس کے گھر کا راستہ لِیا۔M#وہ کوئی فدِیہ منظُور نہیں کرے گااور گو تُو بُہت سے اِنعام بھی دے تَو بھی وہ راضی نہ ہو گا۔ ="کیونکہ غَیرت سے آدمی غضب ناک ہوتا ہے اور وہ اِنتقام کے دِن نہیں چھوڑے گا۔z<m!وہ زخم اور ذِلّت اُٹھائے گااور اُس کی رُسوائی کبھی نہ مِٹے گی۔5;c جو کِسی عَورت سے زِنا کرتا ہے وہ بے عقل ہے۔ وُہی اَیسا کرتا ہے جو اپنی جان کو ہلاک کرناچاہتا ہے۔:%پراگر وہ پکڑا جائے تو سات گُناہ بھرے گا۔اُسے اپنے گھر کا سارا مال دینا پڑے گا۔9%چور اگر بُھوک کے مارے اپنا پیٹ بھرنے کو چوری کرے تو لوگ اُسے حقِیر نہیں جانتے۔+8Oوہ بھی اَیسا ہے جو اپنے پڑوسی کی بِیوی کے پاس جاتاہے۔جو کوئی اُسے چُھوئے بے سزا نہ رہے گا۔f7Eیا کوئی انگاروں پر چلے اور اُس کے پاؤں نہ جُھلسیں؟6کیا ممُکِن ہے کہ آدمی اپنے سِینہ میں آگ رکھّے اور اُس کے کپڑے نہ جلیں؟25]کیونکہ چھنال کے سبب سے آدمی ٹُکڑے کامُحتاج ہو جاتا ہے۔ اور زانِیہ قیمتی جان کا شِکار کرتی ہے۔!4;تُو اپنے دِل میں اُس کے حُسن پر عاشِق نہ ہواور وہ تُجھ کو اپنی پلکوں سے شِکار نہ کرے۔3تاکہ تُجھ کو برُی عَورت سے بچائے یعنی بیگانہ عَورت کی زُبان کی چاپلُوسی سے۔ 2کیونکہ فرمان چراغ ہے اور تعلِیم نُوراور تربِیّت کی ملامت حیات کی راہ ہے۔!1;یہ چلتے وقت تیری رہبری اور سوتے وقت تیری نِگہبانی اور جاگتے وقت تجھ سے باتیں کرے گی۔q0[اِن کو اپنے دِل پر باندھے رکھ اور اپنے گلے کا طَوق بنا لے۔/اَے میرے بیٹے! اپنے باپ کے فرمان کو بجا لا اور اپنی ماں کی تعلِیم کو نہ چھوڑ۔.جُھوٹا گواہ جو دروغ گوئی کرتا ہے اور جو بھائیوں میں نِفاق ڈالتا ہے۔v-eبرُے منصُوبے باندھنے والا دِل۔ شرارت کے لِئے تیز رَو پاؤں۔},sاُونچی آنکھیں ۔ جُھوٹی زُبان۔ بے گُناہ کا خُون بہانے والے ہاتھ۔+چھ چِیزیں ہیں جِن سے خُداوند کو نفرت ہے بلکہ سات ہیں جِن سے اُسے کرا ہِیت ہے۔ *9اِس لئے آفت اُس پر ناگہاں آ پڑے گی۔وہ یک لخت توڑ دِیا جائے گا اور کوئی چارہ نہ ہو گا۔)'اُس کے دِل میں کجی ہے ۔ وہ بُرائی کے منصُوبے باندھتا رہتا ہے وہ فِتنہ انگیز ہے۔( وہ آنکھ مارتا ہے ۔ وہ پاؤں سے باتیں اور اُنگلیوں سے اِشارہ کرتا ہے۔k'O خبِیث و بدکار آدمی ٹیڑھی تِرچھی زُبان لِئے پِھرتا ہے۔&' اِسی طرح تیری مُفلسی راہزن کی طرح اور تیری تنگ دستی مسلّح آدمی کی طرح آ پڑے گی۔x%i تھوڑی سی نِیند ۔ ایک اَور جھپکی۔ذرا پڑے رہنے کو ہاتھ پر ہاتھ۔o$W اَے کاہِل! تُو کب تک پڑا رہے گا؟تُو نِیند سے کب اُٹھے گا؟*#Mگرمی کے مَوسم میں اپنی خُوراک مُہیّا کرتی ہے اور فصل کٹنے کے وقت اپنی خُورِش جمع کرتی ہے۔p"Yجو باوُجُودیکہ اُس کا نہ کوئی سردارنہ ناظِر نہ حاکِم ہے۔!اَے کاہِل! چیونٹی کے پاس جا۔اُس کی روِشوں پرغَور کر اور دانِش مند بن۔% Cاپنے آپ کو ہرنی کی مانِندصیّاد کے ہاتھ سے اور چِڑیا کی مانِند چڑیمار کے ہاتھ سے چُھڑا۔}sتُو نہ اپنی آنکھوں میں نِیند آنے دے اور نہ اپنی پلکوں میں جھپکی۔~uسو اَے میرے بیٹے! چُونکہ تُو اپنے پڑوسی کے ہاتھ میں پھنس گیا ہے۔ اب یہ کر اور اپنے آپ کو بچا لے۔جا ۔ خاکسار بن کر اپنے پڑوسی سے اِصرار کر۔توتُو اپنے ہی مُنہ کی باتوں میں پھنسا۔تُو اپنے ہی مُنہ کی باتوں سے پکڑا گیا۔S !اَے میرے بیٹے! اگر تُو اپنے پڑوسی کا ضامِن ہُؤا ہے۔اگر تُو ہاتھ پر ہاتھ مار کر کِسی بیگانہ کا ذِمّہ وار ہُؤا ہے5وہ تربِیّت نہ پانے کے سبب سے مَر جائے گا۔اور اپنی سخت حماقت کے سبب سے گُمراہ ہو گا۔+شرِیر کو اُسی کی بدکاری پکڑے گی اور وہ اپنے ہی گُناہ کی رسِیّوں سے جکڑا جائے گا۔;oکیونکہ اِنسان کی راہیں خُداوند کی آنکھوں کے سامنے ہیں اور وُہی اُس کے سب راستوں کو ہموار بناتا ہے۔'Gاَے میرے بیٹے! تُجھے بیگانہ عَورت کیوں فریفتہ کرے اورتُو غَیر عَورت سے کیوں ہم آغوش ہو؟hIپیاری ہرنی اور دِل فریب غزال کی مانِنداُس کی چھاتِیاں تُجھے ہر وقت آسُودہ کریں اور اُس کی مُحبّت تُجھے ہمیشہ فریفتہ رکھّے۔{oتیرا سوتا مُبارک ہو اور تُو اپنی جوانی کی بِیوی کے ساتھ شاد رہ۔oWوہ فقط تیرے ہی لِئے ہوں۔نہ تیرے ساتھ غَیروں کے لِئے بھی۔s_کیا تیرے چشمے باہر بہہ جائیں اور پانی کی ندیاں کُوچوں میں؟wgتُو پانی اپنے ہی حَوض سے اور بہتا پانی اپنے ہی چشمہ سے پِینا۔مَیں جماعت اور مجلِس کے درمِیان قریباً سب بُرائیوں میں مُبتلا ہُؤا۔   نہ مَیں نے اپنے اُستادوں کا کہا مانانہ اپنے تربِیّت کرنے والوں کی سُنی!1 اور کہے مَیں نے تربِیّت سے کَیسی عداوت رکھّی اور میرے دِل نے ملامت کو حقِیر جانا۔  اور جب تیرا گوشت اور تیرا جِسم گُھل جائیں تو تُو اپنے انجام پر نَوحہ کرے1 اَیسا نہ ہو کہ بیگانے تیری قُوّ ت سے سیر ہوں اور تیری کمائی کِسی غَیر کے گھر جائے۔  اَیسا نہ ہو کہ تُو اپنی آبرُو کِسی غَیر کے اور اپنی عُمر بے رحم کے حوالہ کرے۔ اُس عَورت سے اپنی راہ دُور رکھ اور اُس کے گھر کے دروازہ کے پاس بھی نہ جا۔  اِس لئے اَے میرے بیٹو! میری سُنواور میرے مُنہ کی باتوں سے برگشتہ نہ ہو۔# ?سو اُسے زِندگی کا ہموار راستہ نہیں مِلتا۔اُس کی راہیں بے ٹھِکانا ہیں پر وہ بے خبر ہے۔ {اُس کے پاؤں مَوت کی طرف جاتے ہیں۔اُس کے قدم پاتال تک پُہنچتے ہیں۔پر اُس کا انجام ناگدَونے کی مانِند تلخ اور دو دھاری تلوار کی مانِند تیز ہے۔!;کیونکہ بیگانہ عَورت کے ہونٹوں سے شہد ٹپکتا ہے اور اُس کا مُنہ تیل سے زِیادہ چِکنا ہے|qتاکہ تُو تمِیز کو محفُوظ رکھّے اور تیرے لب عِلم کے نِگہبان ہوں۔ f~~)}}2|{{\\;[ZZsYYXXVWW,VUUITT.SS RmQQWPP&OO NqMM@LKK~JJ[II+HHGuFFUEE%DCC_BBGAA@}??Y>>$=<<;::R99;88&7q66554_33J22 1Y00/..]--$,++*))(l''!&\%%A$i##0"!!< p[TYR|8,s;"wB ` H WJH.جب تک اُمّید ہے اپنے بیٹے کی تادِیب کِئے جا اور اُس کی بربادی پر دِل نہ لگا۔-7جومِسکِینوں پر رحم کرتا ہے خُداوند کو قرض دیتا ہے اور وہ اپنی نیکی کا بدلہ پائے گا۔#,?جو فرمان بجا لاتا ہے اپنی جان کی مُحافظت کرتا ہے پر جو اپنی راہوں سے غافِل ہے مَرے گا۔x+iکاہِلی نِیند میں غرق کر دیتی ہے اور کاہِل آدمی بُھوکا رہے گا۔**Mگھر اور مال تو باپ دادا سے مِیراث میں مِلتے ہیں لیکن دانِش مند بِیوی خُداوند سے مِلتی ہے۔) احمق بیٹا اپنے باپ کے لِئے بلا ہے اوربِیوی کا جھگڑا رگڑا سدا کا ٹپکا۔(3 بادشاہ کا غضب شیر کی گرج کی مانِند ہے اور اُس کی نظرِعنایت گھاس پر شبنم کی مانِند۔.'U آدمی کی تمِیز اُس کو قہر کرنے میں دِھیما بناتی ہے۔ اور خطا سے درگُذر کرنے میں اُس کی شان ہے۔3&_ جب احمق کے لِئے ناز ونِعمت زیبا نہیں تو خادِم کا شہزادوں پرحُکمران ہونا اَور بھی نامناسِب ہے۔z%m جُھوٹا گواہ بے سزا نہ چُھوٹے گااور جوجُھوٹ بولتا ہے فنا ہو گا۔1$[جوحِکمت حاصِل کرتا ہے اپنی جان کو عزِیز رکھتا ہے۔جو فہم کی مُحافظت کرتا ہے فائدہ اُٹھائے گا۔##جب مِسکِین کے سب بھائی ہی اُس سے نفرت کرتے ہیں تو اُس کے دوست کِتنے زِیادہ اُس سے دُور بھاگیں گے!وہ باتوں سے اُن کاپِیچھا کرتا ہے پر اُن کو نہیں پاتا۔"5بُہتیرے لوگ فیّاض کی خُوشامد کرتے ہیں اور ہر ایک آدمی اِنعام دینے والے کا دوست ہے۔!جُھوٹا گواہ بے سزا نہ چُھوٹے گااورجُھوٹ بولنے والا رہائی نہ پائے گا۔  دَولت بُہت سے دوست پَیدا کرتی ہے پر مِسکِین اپنے ہی دوست سے بیگانہ ہے۔آدمی کی حماقت اُسے گُمراہ کرتی ہے اور اُس کا دِل خُداوند سے بیزار ہوتا ہے۔#?یہ بھی اچھّا نہیں کہ رُوح عِلم سے خالی رہے۔ جو چلنے میں جلد بازی کرتا ہے بھٹک جاتا ہے۔X +راست رَو مِسکِین کج گو اور احمق سے بِہتر ہے۔Pجوبُہتوں سے دوستی کرتا ہے اپنی بربادی کے لِئے کرتا ہے پر اَیسا دوست بھی ہے جو بھائی سے زِیادہ مُحبّت رکھتا ہے۔q[مُحتاج مِنّت سماجت کرتا ہے پر دَولت مند سخت جواب دیتا ہے۔جِس کوبِیوی مِلی اُس نے تُحفہ پایا اور اُس پر خُداوند کا فضل ہُؤا۔(Iمَوت اور زِندگی زُبان کے قابُو میں ہیں اور جو اُسے دوست رکھتے ہیں اُس کا پَھل کھاتے ہیں۔&Eآدمی کا پیٹ اُس کے مُنہ کے پَھل سے بھرتا ہے اور وہ اپنے لبوں کی پَیداوار سے سیر ہوتا ہے۔Eرنجِیدہ بھائی کو راضی کرنامُحکم شہر لے لینے سے زِیادہ مُشکِل ہے اور جھگڑے قلعہ کے بینڈوں کی مانِند ہیں۔قُرعہ جھگڑوں کو مَوقُوف کرتا ہے اور زبردستوں کے درمِیان فَیصلہ کر دیتا ہے۔4aجو پہلے اپنا دعویٰ بیان کرتا ہے راست معلُوم ہوتا ہے پر دُوسرا آ کر اُس کی حقِیقت ظاہِر کرتا ہے۔,Qآدمی کا نذرانہ اُس کے لِئے جگہ کر لیتا ہے اور بڑے آدمِیوں کے حضُور اُس کی رسائی کر دیتا ہے۔}ہوشیار کا دِل عِلم حاصِل کرتا ہے اور دانا کے کان عِلم کے طالِب ہیں۔4aاِنسان کی رُوح اُس کی ناتوانی میں اُسے سنبھالے گی لیکن افسُردہ دِلی کی کَون برداشت کر سکتا ہے؟}s جو بات سُننے سے پہلے اُس کا جواب دے یہ اُس کی حماقت اور خجالت ہے۔ آدمی کے دِل میں تکُبّر ہلاکت کا پیش رَو ہے اور فروتنی عزِّت کی پیشوا۔&E دَولت مند آدمی کا مال اُس کامُحکم شہراور اُس کے تصوُّر میں اُونچی دِیوار کی مانِند ہے۔! خُداوند کا نام مُحکم بُرج ہے۔ صادِق اُس میں بھاگ جاتا ہے اور امن میں رہتا ہے۔U # کام میں سُستی کرنے والامُسرِف کا بھائی ہےy kغِیبت گو کی باتیں لذِیذ نوالے ہیں اور وہ خُوب ہضم ہو جاتی ہیں۔ احمق کا مُنہ اُس کی ہلاکت ہے اور اُس کے ہونٹ اُس کی جان کے لِئے پھندا ہیں۔ 'احمق کے ہونٹ فِنتہ انگیزی کرتے ہیں اور اُس کا مُنہ طمانچوں کے لِئے پُکارتا ہے۔  شرِیر کی طرف داری کرنایا عدالت میں صادِق سے بے اِنصافی کرنا خُوب نہیں۔'اِنسان کے مُنہ کی باتیں گہرے پانی کی مانِند ہیں اورحِکمت کا چشمہ بہتا نالا ہے۔lQشرِیر کے ساتھ حقارت آتی ہے اور رُسوائی کے ساتھ اِہانت۔ احمق فہم سے خُوش نہیں ہوتالیکن صِرف اِس سے کہ اپنے دِل کا حال ظاہِر کرے۔* Oجو اپنے آپ کو سب سے الگ رکھتا ہے اپنی خواہِش کا طالِب ہے اور ہر معقُول بات سے برہم ہوتا ہے۔'احمق بھی جب تک خاموش ہے عقل مند گِنا جاتا ہے۔جو اپنے لب بند رکھتا ہے ہوشیار ہے۔[/صاحِبِ عِلم کم گو ہے اور صاحِبِ فہم متِین ہے۔ صادِق کو سزا دینا اور شرِیفوں کو اُن کی راستی کے سبب سے مارنا خُوب نہیں۔s_احمق بیٹا اپنے باپ کے لِئے غم اور اپنی ماں کے لِئے تلخی ہے۔'حِکمت صاحِبِ فہم کے رُوبرُو ہے لیکن احمق کی آنکھیں زمِین کے کناروں پر لگی ہیں۔ucشرِیر بغل میں رِشوت رکھ لیتا ہے تاکہ عدالت کی راہیں بِگاڑے۔~ شادمان دِل شِفا بخشتا ہے لیکن افسُردہ دِلی ہڈِّیوں کوخُشک کر دیتی ہے۔}yبے وُقُوف کے والِد کے لِئے غم ہے کیونکہ احمق کے باپ کو خُوشی نہیں۔|کج دِلا بھلائی کو نہ دیکھے گااور جِس کی زُبان کج گو ہے مُصِیبت میں پڑے گا۔ {فساد پسند خطا پسند ہے اور اپنے دروازہ کو بُلند کرنے والا ہلاکت کا طالِب۔zبے عقل آدمی ہاتھ پر ہاتھ مارتا ہے اور اپنے ہمسایہ کے رُوبرُو ضامِن ہوتا ہے۔y'دوست ہر وقت مُحبّت دِکھاتا ہے اور بھائی مُصِیبت کے دِن کے لِئے پَیدا ہُؤا ہے۔/xWحِکمت خرِیدنے کو احمق کے ہاتھ میں قِیمت سے کیا فائِدہ ہے حالانکہ اُس کا دِل اُس کی طرف نہیں؟w7جو شرِیر کو صادِق اور جو صادِق کو شرِیر ٹھہراتا ہے خُداوند کو اُن دونوں سے نفرت ہے۔*vMجھگڑے کا شرُوع پانی کے پُھوٹ نِکلنے کی مانِند ہے اِس لِئے لڑائی سے پہلے جھگڑے کو چھوڑ دو۔u جو نیکی کے بدلے میں بدی کرتا ہے اُس کے گھر سے بدی ہرگِز جُدا نہ ہو گی۔St جِس رِیچھنی کے بچّے پکڑے گئے ہوں آدمی کا اُس سے دو چار ہونااِس سے بِہتر ہے کہ احمق کی حماقت میں اُس کے سامنے آئے۔s شرِیر محض سرکشی کا جویان ہے۔ اُس کے مُقابلہ میں سنگ دِل قاصِد بھیجا جائے گا۔rw صاحِبِ فہم پر ایک جِھڑکی احمق پر سَو کوڑوں سے زِیادہ اثر کرتی ہے۔@qy جو خطا پوشی کرتا ہے دوستی کا جویان ہے پر جو اَیسی بات کو بار بار چھیڑتا ہے دوستوں میں جُدائی ڈالتا ہے۔>puرِشوت جِس کے ہاتھ میں ہے اُس کی نظر میں گران بہا جَوہر ہے اور وہ جِدھر توجُّہ کرتا ہے کامیاب ہوتا ہے۔oخُوش گوئی احمق کو نہیں سجتی تو کِس قدر کم دروغ گوئی شرِیف کو سجے گی۔ n9بیٹوں کے بیٹے بُوڑھوں کے لِئے تاج ہیں اور بیٹوں کے فخر کا باعِث اُن کے باپ دادا ہیں۔Vm%مِسکِین پر ہنسنے والا اُس کے خالِق کی اِہانت کرتا ہے اور جو اَوروں کی مُصِیبت سے خُوش ہوتا ہے بے سزا نہ چُھوٹے گا۔lبدکردار جُھوٹے لبوں کی سُنتا ہے اور دروغ گو مُفسِد زُبان کا شنوا ہوتا ہے۔k'چاندی کے لِئے کُٹھالی ہے اور سونے کے لِئے بھٹّی پر دِلوں کو خُداوند پرکھتا ہے۔Ij عقل مندنَوکر اُس بیٹے پر جو رسُوا کرتا ہے حُکمران ہوگا اور بھائیِوں میں شامِل ہو کر مِیراث کا حِصّہ لے گا۔(i Kسلامتی کے ساتھ خُشک نوالہ اِس سے بِہتر ہے کہ گھرنِعمت سے پُر ہو اور اُس کے ساتھ جھگڑا ہو۔ h !قُرعہ گود میں ڈالا جاتا ہے پر اُس کا سارا اِنتظام خُداوند کی طرف سے ہے۔Cg جو قہر کرنے میں دِھیما ہے پہلوان سے بِہتر ہے اور وہ جو اپنی رُوح پر ضابِط ہے اُس سے جو شہر کو لے لیتا ہے۔mfSسفید سرشَوکت کا تاج ہے۔وہ صداقت کی راہ پر پایا جائے گا۔ e آنکھ مارنے والا کجی اِیجاد کرتا ہے اور لب چبانے والا فساد برپا کرتا ہے۔dتُند خُو آدمی اپنے ہمسایہ کو ورغلاتا ہے اور اُس کو بُری راہ پر لے جاتا ہے۔cکج رَو آدمی فِتنہ انگیز ہے اور غِیبت کرنے والا دوستوں میں جُدائی ڈالتا ہے۔b/خبِیث آدمی شرارت کو کھود کر نِکالتا ہے اور اُس کے لبوں میں گویا جلانے والی آگ ہے۔ a9محِنت کرنے والے کی خواہِش اُس سے کام کراتی ہے کیونکہ اُ س کا پیٹ اُس کو اُبھارتا ہے۔-`Sاَیسی راہ بھی ہے جو اِنسان کو سِیدھی معلُوم ہوتی ہے پر اُس کی اِنتہا میں مَوت کی راہیں ہیں۔%_Cدِل پسند باتیں شہد کا چھتّا ہیں۔ وہ جی کومِیٹھی لگتی ہیں اور ہڈِّیوں کے لِئے شِفا ہیں۔^دانا کا دِل اُس کے مُنہ کی تربِیّت کرتاہے اور اُس کے لبوں کو عِلم بخشتا ہے۔]yعقل مند کے لِئے عقل حیات کا چشمہ ہے پر احمقوں کی تربِیّت حماقت ہے۔ \دانا دِل ہوشیارکہلائے گااور شِیرِین زُبانی سے عِلم کی فراوانی ہوتی ہے۔ [9جو کلام پر توجُّہ کرتا ہے بھلائی دیکھے گااور جِس کا توکُّل خُداوند پر ہے مُبارک ہے۔"Z=مِسکِینوں کے ساتھ فروتن بننامُتکِبّروں کے ساتھ لُوٹ کا مال تقسِیم کرنے سے بِہتر ہے۔gYGہلاکت سے پہلے تکبُّراور زوال سے پہلے خُود بِینی ہے۔7Xgراست کار آدمی کی شاہراہ یہ ہے کہ بدی سے بھاگے اور اپنی راہ کا نِگہبان اپنی جان کی حِفاظت کرتا ہے۔W-حِکمت کا حصُول سونے سے بُہت بِہتر ہے اور فہم کا حصُول چاندی سے بُہت پسندِیدہ ہے۔0VYبادشاہ کے چِہرہ کے نُور میں زِندگی ہے اور اُس کی نظرِعنایت آخِری برسات کے بادل کی مانِند ہے۔zUmبادشاہ کا قہرمَوت کا قاصِد ہے پر دانا آدمی اُسے ٹھنڈا کرتا ہے۔T صادِق لب بادشاہوں کی خُوشنُودی ہیں اور وہ سچ بولنے والوں کو دوست رکھتے ہیں۔S شرارت کرنے سے بادشاہوں کو نفرت ہے کیونکہ تخت کی پائیداری صداقت سے ہے۔R ٹِھیک ترازُو اور پلڑے خُداوند کے ہیں تَھیلی کے سب باٹ اُس کا کام ہیں۔%QC کلامِ رباّنی بادشاہ کے لبوں سے نِکلتا ہے اور اُس کا مُنہ عدالت کرنے میں خطا نہیں کرتا۔P# آدمی کا دِل اپنی راہ ٹھہراتا ہے پر خُداوند اُس کے قدموں کی راہنُمائی کرتا ہے۔zOmصداقت کے ساتھ تھوڑا سامال بے اِنصافی کی بڑی آمدنی سے بِہتر ہے۔0NYجب اِنسان کی روِشیں خُداوند کو پسند آتی ہیں تو وہ اُس کے دُشمنوں کو بھی اُس کے دوست بناتا ہے۔1M[شفقت اور سچّائی سے بدی کا کفّارہ ہوتا ہے اور لوگ خُداوند کے خَوف کے سبب سے بدی سے باز آتے ہیں۔ L9ہر ایک سے جِس کے دِل میں غرُور ہے خُداوند کو نفرت ہے۔یقِیناً وہ بے سزا نہ چُھوٹے گا۔6Keخُداوند نے ہر ایک چِیز خاص مقصد کے لِئے بنائی۔ ہاں شرِیروں کو بھی اُس نے بُرے دِن کے لِئے بنایا۔vJeاپنے سب کام خُداوند پر چھوڑ دے تو تیرے اِرادے قائِم رہیں گے۔Iاِنسان کی نظر میں اُس کی سب روِشیں پاک ہیں لیکن خُداوند رُوحوں کو جانچتا ہے۔H دِل کی تدبِیریں اِنسان سے ہیں لیکن زُبان کا جواب خُداوند کی طرف سے ہے۔G}!خُداوند کا خَوف حِکمت کی تربِیّت ہے اور سرفرازی سے پہلے فروتنی ہے۔2F] تربِیت کو ردّ کرنے والا اپنی ہی جان کا دُشمن ہے پر تنبِیہ پر کان لگانے والا فہم حاصِل کرتا ہے۔Eجو زِندگی بخش تنبِیہ پر کان لگاتا ہے داناؤں کے درمیان سکُونت کرے گا۔D1آنکھوں کا نُور دِل کو خُوش کرتا ہے اور خُوش خبری ہڈِّیوں میں فربہی پَیدا کرتی ہے۔sC_خُداوند شرِیروں سے دُور ہے پر وہ صادِقوں کی دُعا سُنتا ہے۔ Bصادِق کا دِل سوچ کر جواب دیتا ہے پر شرِیروں کا مُنہ بُری باتیں اُگلتا ہے۔#A?نفع کا لالچی اپنے گھرانے کو پریشان کرتا ہے پر وہ جِس کو رِشوت سے نفرت ہے زِندہ رہے گا۔@بُرے منصُوبوں سے خُداوند کو نفرت ہے پر پاک لوگوں کا کلام پسندِیدہ ہے۔ ?خُداوند مغرُوروں کا گھر ڈھا دیتا ہے پر وہ بیوہ کے سوانے کو قائِم کرتا ہے۔>+دانا کے لِئے زِندگی کی راہ اُوپر کو جاتی ہے تاکہ وہ پاتال میں اُترنے سے بچ جائے۔=آدمی اپنے مُنہ کے جواب سے مسرُور ہوتا ہے اور باموقع بات کیا خُوب ہے!<صلاح کے بغَیر اِرادے پُورے نہیں ہوتے پر صلاح کاروں کی کثرت سے قیام پاتے ہیں۔;/بے عقل کے لِئے حماقت شادمانی کا باعِث ہے پر صاحبِ فہم اپنی روِش کو درُست کرتا ہے۔:wدانا بیٹا باپ کوخُوش رکھتا ہے پر احمق اپنی ماں کی تحقِیر کرتا ہے۔9کاہِل کی راہ کانٹوں کی آڑ سی ہے پر راست کاروں کی روِش شاہراہ کی مانِند ہے۔ 8غضب ناک آدمی فِتنہ برپا کرتا ہے پر جو قہر میں دِھیما ہے جھگڑا مِٹاتا ہے۔7/مُحبّت والے گھر میں ذرا سا ساگ پات عداوت والے گھر میں پلے ہُوئے بَیل سے بِہتر ہے۔6/تھوڑا جو خُداوند کے خَوف کے ساتھ ہواُس بڑے گنج سے جو پریشانی کے ساتھ ہو بِہتر ہے۔5wمُصِیبت زدہ کے تمام ایّام بُرے ہیں پر خُوش دِل ہمیشہ جشن کرتا ہے۔{4oصاحب ِفہم کا دِل عِلم کا طالِب ہے پر احمقوں کی خُوراک حماقت ہے۔"3= خُوش دِلی خندہ رُوئی پَیدا کرتی ہے پر دِل کی غمگِینی سے اِنسان شِکستہ خاطِر ہوتا ہے۔2' ٹھٹّھاباز تنبِیہ کو دوست نہیں رکھتا اور داناؤں کی مجلِس میں ہرگِز نہیں جاتا۔1 جب پاتال اور جہنّم خُداوند کے حضُور کُھلے ہیں تو بنی آدم کے دِل کا کیاذِکر؟0% راہ سے بھٹکنے والے کے لِئے سخت تادِیب ہے اور تنبِیہ سے نفرت کرنے والا مَرے گا۔/% شرِیروں کی روِش سے خُداوند کو نفرت ہے پر وہ صداقت کے پَیرو سے مُحبّت رکھتا ہے۔.-شرِیروں کے ذبِیحہ سے خُداوند کو نفرت ہے پر راست کار کی دُعا اُس کی خُوشنُودی ہے۔w-gداناؤں کے لب عِلم پَھیلاتے ہیں پر احمقوں کے دِل اَیسے نہیں۔{,oصادِق کے گھر میں بڑا خزانہ ہے پر شرِیر کی آمدنی میں پریشانی ہے۔-+Sاحمق اپنے باپ کی تربِیّت کوحِقیر جانتا ہے پر تنبِیہ کا لِحاظ رکھنے والا ہوشیار ہو جاتا ہے۔*صِحت بخش زُبان حیات کا درخت ہے پر اُس کی کج گوئی رُوح کی شِکستگی کا باعِث ہے۔z)mخُداوند کی آنکھیں ہر جگہ ہیں اور نیکوں اور بدوں کی نِگران ہیں۔(+داناؤں کی زُبان عِلم کا درُست بیان کرتی ہے۔ پر احمقوں کا مُنہ حماقت اُگلتا ہے۔t' cنرم جواب قہر کو دُور کر دیتا ہے پر کرخت باتیں غضب انگیز ہیں۔&&E#عقل مند خادِم پر بادشاہ کی نظرِ عنایت ہے پر اُس کا قہر اُس پر ہے جو رسُوائی کا باعِث ہے۔%y"صداقت قَوم کو سرفرازی بخشتی ہے پر گُناہ سے اُمّتوں کی رُسوائی ہے۔$!حِکمت عقل مند کے دِل میں قائِم رہتی ہے پر احمقوں کا دِلی راز فاش ہو جاتا ہے۔# شرِیر اپنی شرارت میں پست کِیا جاتا ہے لیکن صادِق مَرنے پر بھی اُمیدوار ہے۔P"مِسکِین پر ظُلم کرنے والا اُس کے خالِق کی اِہانت کرتا ہے لیکن اُس کی تعظِیم کرنے والا مُحتاجوں پر رحم کرتا ہے۔u!cمُطمئِن دِل جِسم کی جان ہے لیکن حسد ہڈِّیوں کی بوسِیدگی ہے۔ !جو قہر کرنے میں دِھیما ہے بڑا عقل مند ہے پر وہ جو جھکّی ہے حماقت کو بڑھاتا ہے۔ رعایا کی کثرت میں بادشاہ کی شان ہے پر لوگوں کی کمی میں حاکِم کی تباہی ہے۔خُداوند کا خَوف حیات کا چشمہ ہے جو مَوت کے پھندوں سے چُھٹکارے کا باعِث ہے۔%خُداوند کے خَوف میں قوِی اُمّید ہے اور اُس کے فرزندوں کو پناہ کی جگہ مِلتی ہے۔mSسچّا گواہ جان بچانے والا ہے پر دروغ گو دغابازی کرتا ہے۔ykداناؤں کا تاج اُن کی دَولت ہے پر احمقوں کی حماقت ہی حماقت ہے۔zmہر طرح کی محِنت میں نفع ہے پر مُنہ کی باتوں میں محض مُحتاجی ہے۔5کیا بدی کے مُوجِد گُمراہ نہیں ہوتے؟ پر شفقت اور سچّائی نیکی کے مُوجِد کے لِئے ہیں۔"=اپنے ہمسایہ کو حِقیر جاننے والا گُناہ کرتا ہے لیکن کنگال پر رحم کرنے والا مُبارک ہے۔|qکنگال سے اُس کا ہمسایہ بھی بیزار ہے پر مال دار کے دوست بُہت ہیں۔wشرِیر نیکوں کے سامنے جُھکتے ہیں اور خبِیث صادِقوں کے دروازوں پر۔}نادان حماقت کی مِیراث پاتے ہیں پر ہوشیاروں کے سر پر عِلم کا تاج ہے۔  زُود رنج بے وُقُوفی کرتا ہے اوربُرے منصُوبے باندھنے والا گھِنَونا ہے۔دانا ڈرتا ہے اور بدی سے الگ رہتا ہے پر احمق جھنجُھلاتا ہے اور بیباک رہتا ہے۔-نادان ہر بات کا یقِین کر لیتا ہے لیکن ہوشیار آدمی اپنی روِش کو دیکھتا بھالتا ہے۔wgبرگشتہ دِل اپنی روِش کا اجر پاتا ہے اور نیک آدمی اپنے کام کا۔mS ہنسنے میں بھی دِل غمگِین ہے اور شادمانی کا انجام غم ہے۔,Q اَیسی راہ بھی ہے جو اِنسان کوسِیدھی معلُوم ہوتی ہے پر اُس کی اِنتہا میں مَوت کی راہیں ہیں۔|q شرِیر کا گھر برباد ہو جائے گا پر راست آدمی کا خَیمہ آباد رہے گا۔ ! اپنی تلخی کو دِل ہی خُوب جانتا ہے اور بیگانہ اُس کی خُوشی میں دخل نہیں رکھتا۔o W احمق گُناہ کر کے ہنستے ہیں پر راست کاروں میں رضامندی ہے۔  ہوشیار کی حِکمت یہ ہے کہ اپنی راہ پہچانے لیکن احمقوں کی حماقت دھوکا ہے۔z mاحمق سے کنارہ کرکیونکہ تُو اُس میں عِلم کی باتیں نہیں پائے گا۔/ Wٹھٹّھاباز حِکمت کی تلاش کرتا ہے اور نہیں پاتالیکن صاحبِ فہم کو عِلم آسانی سے حاصِل ہوتا ہے۔#دِیانت دار گواہ جُھوٹ نہیں بولتا لیکن جُھوٹا گواہ جُھوٹی باتیں بیان کرتا ہے۔  جہاں بَیل نہیں وہاں چَرنی صاف ہے لیکن غّلہ کی افزایش بَیل کے زور سے ہے۔-احمق میں سے غرُور پُھوٹ نِکلتا ہے پر دانِش مندوں کے لب اُن کی نِگہبانی کرتے ہیں۔s_راست رَو خُداوند سے ڈرتا ہے پر کج رَو اُس کی حقارت کرتا ہے۔  داناعَورت اپنا گھر بناتی ہے پر احمق اُسے اپنے ہی ہاتھوں سے برباد کرتی ہے۔lQ صادِق کھا کر سیر ہو جاتا ہے پر شرِیر کا پیٹ نہیں بھرتا۔`9 وہ جو اپنی چھڑی کو باز رکھتا ہے اپنے بیٹے سے کِینہ رکھتا ہے پر وہ جو اُس سے مُحبّت رکھتا ہے بر وقت اُس کو تنبِیہ کرتا ہے۔8i کنگالوں کی کھیتی میں بُہت خُوراک ہوتی ہے پر اَیسے لوگ بھی ہیں جو بے اِنصافی سے برباد ہو جاتے ہیں۔;o نیک آدمی اپنے پوتوں کے لِئے مِیراث چھوڑتا ہے پر گُنہگار کی دَولت صادِقوں کے لِئے فراہم کی جاتی ہے۔zm بدی گنُہگاروں کا پِیچھا کرتی ہے پر صادِقوں کو نیک جزا مِلے گی۔~# وہ جو داناؤں کے ساتھ چلتا ہے دانا ہو گا پر احمقوں کا ساتھی ہلاک کِیا جائے گا۔}) جب مُراد بر آتی ہے تب جی بُہت خُوش ہوتا ہے پر بدی کو ترک کرنے سے احمق کو نفرت ہے۔2|] تربِیّت کو ردّ کرنے والا کنگال اور رُسوا ہوگا پر وہ جو تنبِیہ کالِحاظ رکھتا ہے عِزّت پائے گا۔{ شرِیر قاصِد بلا میں گرفتار ہوتا ہے پر دِیانت دار ایلچی صِحت بخش ہے۔z% ہر ایک ہوشیار آدمی دانائی سے کام کرتا ہے پر احمق اپنی حماقت کو پَھیلا دیتا ہے۔{yo فہم کی درُستی مقبُولِیت بخشتی ہے لیکن دغابازوں کی راہ کٹھن ہے۔x% دانِش مند کی تعلِیم حیات کا چشمہ ہے جو مَوت کے پھندوں سے چُھٹکارے کا باعِث ہو۔"w= جو کلام کی تحقِیر کرتا ہے اپنے آپ پر ہلاکت لاتا ہے پر جو فرمان سے ڈرتا ہے اجر پائے گا۔-vS اُمّید کے بر آنے میں تاخِیر دِل کو بِیمار کرتی ہے پر آرزُو کا پُورا ہونا زِندگی کا درخت ہے۔5uc جو دَولت بطالت سے حاصِل کی جائے کم ہو جائے گی لیکن محِنت سے جمع کرنے والے کی دَولت بڑھتی رہے گی۔t تکبُّر سے صِرف جھگڑا پَیدا ہوتا ہے لیکن مشوَرت پسند کے ساتھ حِکمت ہے۔sy صادِقوں کا چراغ روشن رہے گا لیکن شرِیروں کا دِیا بُجھایا جائے گا۔~ru آدمی کی جان کا کفّارہ اُس کا مال ہے پر کنگال دھمکی کو نہیں سُنتا۔?qw کوئی اپنے آپ کو دَولت مند جتاتا ہے لیکن نادار ہے اور کوئی اپنے آپ کو کنگال بتاتا ہے پر بڑا مال دار ہے۔py صداقت راست رَو کی حِفاظت کرتی ہے لیکن شرارت شرِیر کوگِرا دیتی ہے۔}os صادِق کو جُھوٹ سے نفرت ہے لیکن شرِیر نفرت انگیز و رُسوا ہوتا ہے۔ n سُست آدمی آرزُو کرتا ہے پر کُچھ نہیں پاتا لیکن محِنتی کی جان فربہ ہو گی۔:mm اپنے مُنہ کی نِگہبانی کرنے والا اپنی جان کی حِفاظت کرتا ہے لیکن جو اپنے ہونٹ پسارتا ہے ہلاک ہو گا۔l% آدمی اپنے کلام کے پَھل سے اچھّا کھائے گا لیکن دغابازوں کی جان کے لِئے سِتم ہے۔%k E دانِش مند بیٹا اپنے باپ کی تعلِیم کو سُنتا ہے لیکن ٹھٹّھاباز سرزنِش پر کان نہیں لگاتا۔}js صداقت کی راہ میں زِندگی ہے اور اُس کے راستہ میں ہرگِز مَوت نہیں۔"i= سُست آدمی شِکار پکڑ کر کباب نہیں کرتا لیکن اِنسان کی گِران بہا دَولت محِنتی پاتا ہے۔$hA صادِق اپنے ہمسایہ کی راہنُمائی کرتا ہے لیکن شرِیروں کی روِش اُن کو گمُراہ کر دیتی ہے۔g} آدمی کا دِل فِکرمندی سے دَب جاتا ہے لیکن اچھّی بات سے خُوش ہوتا ہے۔f مِحنتی آدمی کا ہاتھ حُکمران ہو گا۔ لیکن سُست آدمی باج گُذار بنے گا۔ e ہوشیار آدمی عِلم کو چِھپاتا ہے لیکن احمق کا دِل حماقت کی منادی کرتا ہے۔d جُھوٹے لبوں سے خُداوند کو نفرت ہے لیکن راست کار اُس کی خُوشنُودی ہیں۔{co صادِق پر کوئی آفت نہیں آئے گی لیکن شرِیر بلا میں مُبتلا ہوں گے۔3b_ بدی کے منصُوبے باندھنے والوں کے دِل میں دغا ہے لیکن صُلح کی مشوَرت دینے والوں کے لِئے خُوشی ہےa سچّے ہونٹ ہمیشہ تک قائِم رہیں گے لیکن جُھوٹی زُبان صِرف دَم بھر کی ہے۔,`Q بے تامُّل بولنے والے کی باتیں تلوار کی طرح چھیدتی ہیں لیکن دانِش مند کی زُبان صِحت بخش ہے۔k_O راست گو صداقت ظاہِر کرتا ہے لیکن جُھوٹا گواہ دغابازی۔^ احمق کا غضب فوراً ظاہِر ہو جاتا ہے لیکن ہوشیار ندامت کو چِھپاتا ہے۔~]u احمق کی روِش اُس کی نظر میں درُست ہے لیکن دانانصِیحت کوسُنتا ہے۔6\e آدمی کے کلام کا پَھل اُس کو نیکی سے آسُودہ کرے گااور اُس کے ہاتھوں کے کِئے کی جزا اُس کو مِلے گی۔[# لبوں کی خطاکاری میں شرِیر کے لِئے پھندا ہے لیکن صادِق مُصِیبت سے بچ نِکلے گا۔ _H~~$}||A{ozzyxxKww vGuuttsirrLqq"pp$opnnOmll[kk7jiiThhgg fReew==C<<%;;3::,9988A779665q5 4v43m211*00/?--,,w++t**U))[((;&&,%U$##]""[!!1 Pz?V bJyg2 lg ? x >  mf-L }_} احمق کے مُنہ میں تمِثیل شرابی کے ہاتھ میں چُبھنے والے کانٹے کی مانِند ہے۔|احمق کی تعظِیم کرنے والاگویا جواہِر کو پتّھروں کے ڈھیر میں رکھتا ہے۔{ جِس طرح لنگڑے کی ٹانگ لڑکھڑاتی ہے اُسی طرح احمق کے مُنہ میں تمِثیل ہے۔+zOجو احمق کے ہاتھ پَیغام بھیجتا ہے اپنے پاؤں پر کُلہاڑا مارتا اورنُقصان کا پیالہ پِیتاہے۔ yاحمق کو اُس کی حماقت کے مُطابِق جواب دے مبادا وہ اپنی نظر میں دانا ٹھہرے۔x'احمق کو اُس کی حماقت کے مُطابِق جواب نہ دے مبادا تُو بھی اُس کی مانِند ہو جائے۔w!گھوڑے کے لِئے چابُک اور گدھے کے لِئے لگام لیکن احمق کی پِیٹھ کے لِئے چھڑی ہے۔'vGجِس طرح گوریّا آوارہ پِھرتی اور ابابِیل اُڑتی رہتی ہے اُسی طرح بے سبب لَعنت بے محلّ ہے۔'u Iجِس طرح ایّامِ گرمی میں برف اور دِرَو کے وقت بارِش اُسی طرح احمق کو عِزّت زیب نہیں دیتی۔t جو اپنے نفس پر ضابِط نہیں وہ بے فصِیل اورمِسمار شُدہ شہر کی مانِند ہے۔sبُہت شہد کھانا اچھّا نہیں اور اپنی بزُرگی کا طالِب ہونا زیبا نہیں ہے۔wrgصادِق کا شرِیر کے آگے گِرناگویا گدلا چشمہ اور ناپاک سوتا ہے۔'qGوہ خُوش خبری جو دُور کے مُلک سے آئے اَیسی ہے جَیسے تھکے ماندہ کی جان کے لِئے ٹھنڈا پانی۔'pGگھر کی چھت پر ایک کونے میں رہناجھگڑالُو بِیوی کے ساتھ کُشادہ مکان میں رہنے سے بِہتر ہے۔uocشِمالی ہوا مینہ کو لاتی ہے اورغِیبت گو زُبان تُرش رُوئی کو۔n%کیونکہ تُو اُس کے سر پر انگاروں کا ڈھیر لگائے گااور خُداوند تُجھ کو اجر دے گا۔m-اگر تیرا دُشمن بُھوکا ہو تو اُسے روٹی کِھلااور اگر وہ پیاسا ہو تو اُسے پانی پِلاBl}جو کِسی غمگِین کے سامنے گِیت گاتا ہے۔وہ گویا جاڑے میں کِسی کے کپڑے اُتارتا اور سجّی پر سِرکہ ڈالتا ہے۔kمُصِیبت کے وقت بے وفا آدمی پر اِعتمادٹُوٹا دانت اور اُکھڑا پاؤں ہے۔j)جو اپنے ہمسایہ کے خِلاف جُھوٹی گواہی دیتا ہے وہ گُرز اور تلوار اور تیز تِیر ہے۔(iIاپنے ہمسایہ کے گھر بار بار جانے سے اپنے پاؤں کو روک مبادا وہ دِق ہو کر تُجھ سے نفرت کرے۔Gجو بدی کے منصُوبے باندھتا ہے فِتنہ انگیز کہلائے گا۔=yحِکمت احمق کے لِئے بُہت بُلند ہے۔وہ پھاٹک پر مُنہ نہیں کھول سکتا۔<#کیونکہ تُو نیک صلاح لے کر جنگ کر سکتا ہے اور صلاح کاروں کی کثرت میں سلامتی ہے۔q;[دانا آدمی زورآور ہے بلکہ صاحِب ِعِلم کا زور بڑھتا رہتا ہے : اورعِلم کے وسِیلہ سے کوٹھریاں نفِیس و لطِیف مال سے معمُور کی جاتی ہیں۔~9uحِکمت سے گھر تعمِیر کِیا جاتا ہے اور فہم سے اُس کو قِیام ہوتا ہے۔8کیونکہ اُن کے دِل ظُلم کی فِکر کرتے ہیں اور اُن کے لب شرارت کا چرچا۔u7 eتُو شرِیروں پر رشک نہ کرنااور اُن کی صُحبت کی خواہش نہ رکھنا@6y#تُو کہے گا اُنہوں نے تو مُجھے مارا ہے پر مُجھ کو چوٹ نہیں لگی۔ اُنہوں نے مُجھے پِیٹا ہے پر مُجھے معلُوم بھی نہیں ہُؤا۔مَیں کب بیدار ہُوں گا؟ مَیں پِھر اُس کا طالِب ہُوں گا۔A5{"بلکہ تُو اُس کی مانِند ہو گا جو سمُندر کے درمیان لیٹ جائے یا اُس کی مانِند جو مستُول کے سِرے پر سو رہے۔45!تیری آنکھیں عجِیب چِیزیں دیکھیں گی اور تیرے مُنہ سے اُلٹی سِیدھی باتیں نِکلیں گی۔~3u کیونکہ انجام کار وہ سانپ کی طرح کاٹتی اور افعی کی طرح ڈس جاتی ہے۔72gجب مَے لال لال ہو۔ جب اُس کا عکس جام پر پڑے اور جب وہ روانی کے ساتھ نِیچے اُترے تو اُس پر نظر نہ کر1+وُہی جو دیر تک مَے نوشی کرتے ہیں۔ وُہی جو مِلائی ہُوئی مَے کی تلاش میں رہتے ہیں۔d0Aکَون افسوس کرتا ہے؟ کَون غَم زدہ ہے؟ کَون جھگڑالُو ہے؟ کَون شاکی ہے؟ کَون بے سبب گھایل ہے؟ اورکِس کی آنکھوں میں سُرخی ہے؟/وہ راہزن کی طرح گھات میں لگی ہے اور بنی آدم میں بدکاروں کا شُمار بڑھاتی ہے۔p.Yکیونکہ فاحِشہ گہری خندق ہے اور بیگانہ عَورت تنگ گڑھا ہے۔-اَے میرے بیٹے! اپنا دِل مُجھ کو دے اور میری راہوں سے تیری آنکھیں خُوش ہوں۔d,Aاپنے ماں باپ کوخُوش کر۔اپنی والِدہ کو شادمان رکھ۔ +صادِق کا باپ نہایت خُوش ہو گااور دانِش مند کا باپ اُس سے شادمانی کرے گا۔*سچّائی کو مول لے اور اُسے بیچ نہ ڈال حِکمت اور تربِیّت اور فہم کو بھی۔')Gاپنے باپ کا جِس سے تُوپَیدا ہُؤا شنوا ہواور اپنی ماں کو اُس کے بڑھاپے میں حِقیرنہ جان۔(!کیونکہ شرابی اور کھاؤ ُکنگال ہو جائیں گے اور نِیند اُن کو چِتھڑے پہنائے گی۔k'Oتُو شرابِیوں میں شامِل نہ ہواور نہ حرِیص کبابِیوں میںt&aاَے میرے بیٹے!تُوسُن اور دانا بن اور اپنے دِل کی راہبری کر۔_%7کیونکہ اجر یقِینی ہے اور تیری آس نہیں ٹُوٹے گی۔$تیرا دِل گُنہگاروں پر رشک نہ کرے بلکہ تُو دِن بھر خُداوند سے ڈرتا رہ۔#yاور جب تیرے لبوں سے سچّی باتیں نِکلیں گی تو میرا دِل شادمان ہو گا۔ " اَے میرے بیٹے! اگرتُو دانا دِل ہے تو میرا دِل ۔ ہاں میرا دِل خُوش ہو گا۔u!cتُو اُسے چھڑی سے مارے گااور اُس کی جان کو پاتال سے بچائے گا۔ % لڑکے سے تادِیب کو دریغ نہ کر۔اگر تُو اُسے چھڑی سے مارے گا تو وہ مَر نہ جائے گا۔S تربِیّت پر دِل لگااور عِلم کی باتیں سُن۔ 9 کیونکہ اُن کا رہائی بخشنے والا زبردست ہے۔وہ خُود ہی تیرے خِلاف اُن کی وکالت کرے گا۔uc قدِیم حُدُود کو نہ سرکااور یتیِموں کے کھیتوں میں دخل نہ کر۔ اپنی باتیں احمق کو نہ سُناکیونکہ وہ تیرے دانائی کے کلام کی تحِقیر کرے گا ۔/جو نوالہ تُو نے کھایا ہے تُو اُسے اُگل دے گااور تیری مِیٹھی باتیں بے سُود ہوں گی۔Sکیونکہ جَیسے اُس کے دِل کے اندیشے ہیں وہ وَیسا ہی ہے۔وہ تُجھ سے کہتا ہے کھا اور پی لیکن اُس کا دِل تیری طرف نہیں۔wتُو تنگ چشم کی روٹی نہ کھااور اُس کے مزہ دار کھانوں کی تمنّا نہ کرY+کیاتُو اُس چِیز پر آنکھ لگائے گا جو ہے ہی نہیں؟کیونکہ دَولت یقِیناً عُقاب کی طرح پر لگا کرآسمان کی طرف اُڑ جاتی ہے۔{oمال دار ہونے کے لِئے پریشان نہ ہو۔اپنی اِس دانِش مندی سے باز آ۔}اُس کے مزہ دار کھانوں کی تمنّا نہ کر کیونکہ وہ دغابازی کا کھانا ہے۔\1اگر تُو کھاؤُ ہے تو اپنے گلے پر چُھری رکھ دے۔  جب تُو حاکِم کے ساتھ کھانے بَیٹھے تو خُوب غَور کر کہ تیرے سامنے کَون ہے۔Qتُو کِسی کو اُس کے کام میں مِحنتی دیکھتا ہے؟وہ بادشاہوں کے حضُور کھڑا ہو گا۔وہ کم قدر لوگوں کی خِدمت نہ کرے گا۔s_اُن قدِیم حُدُود کو نہ سرکاجو تیرے باپ دادا نے باندھی ہیں۔.Uکیونکہ اگر تیرے پاس ادا کرنے کوکُچھ نہ ہو تو وہ تیرابِستر تیرے نِیچے سے کیوں کھینچ لے جائے؟)Kتُو اُن میں شامِل نہ ہو جو ہاتھ پر ہاتھ مارتے ہیں اور نہ اُن میں جو قرض کے ضامِن ہوتے ہیں۔yمبادا تُو اُس کی روِشیں سِیکھے اور اپنی جان کو پھندے میں پھنسائے۔q[غُصّہ ور آدمی سے دوستی نہ کراور غضب ناک شخص کے ساتھ نہ جا۔ !کیونکہ خُداوند اُن کی وکالت کرے گااور اُن کے غارت گروں کی جان کو غارت کرے گا۔' Gمِسکِین کو اِس لِئے نہ لُوٹ کہ وہ مِسکِین ہے اور مُصِیبت زدہ پر عدالت گاہ میں ظُلم نہ کرX )سچّائی کی باتوں کی حقِیقت تُجھ پر ظاہِر کر دُوں تاکہ تُو سچّی باتیں حاصِل کرکے اپنے بھیجنے والوں کے پاس واپس جائے؟ 'کیا مَیں نے تیرے لِئے مشورَت اورعِلم کی لطِیف باتیں اِس لِئے نہیں لِکھی ہیں کہ 1تاکہ تیرا توکُل خُداوند پر ہومَیں نے آج کے دِن تُجھ کو ہاں تُجھ ہی کو جتا دِیا ہے۔$Aکیونکہ یہ پسندِیدہ ہے کہ تُو اُن کو اپنے دِل میں رکھّے اور وہ تیرے لبوں پر قائِم رہیں۔{اپنا کان جُھکا اور داناؤں کی باتیں سُن اور میری تعلِیم پر دِل لگا9kجو اپنے فائِدہ کے لِئے مِسکِین پر ظُلم کرتا ہے اور جو مال دار کو دیتا ہے یقِینا مُحتاج ہو جائے گا۔)حماقت لڑکے کے دِل سے وابستہ ہے لیکن تربِیّت کی چھڑی اُس کو اُس سے دُور کر دے گی۔-بیگانہ عَورت کامُنہ گہرا گڑھا ہے۔ اُس میں وہ گِرتا ہے جِس سے خُداوند کو نفرت ہے۔} سُست آدمی کہتا ہے باہر شیر کھڑا ہے۔مَیں گلیوں میں پھاڑا جاؤُں گا۔) خُداوند کی آنکھیں عِلم کی حِفاظت کرتی ہیں۔وہ دغابازوں کے کلام کو اُلٹ دیتا ہے۔3 جو پاک دِلی کو چاہتا ہے اُس کے ہونٹوں میں لُطف ہے اور بادشاہ اُس کا دوست دار ہو گا۔1[ ٹھٹّھا کرنے والے کونِکال دے تو فساد جاتا رہے گا۔ہاں جھگڑا رگڑا اور رُسوائی دُور ہو جائیں گے۔ جو نیک نظر ہے برکت پائے گا کیونکہ وہ اپنی روٹی میں سے مِسکِینوں کو دیتا ہے۔~}جو بدی بوتا ہے مُصیِبت کاٹے گااور اُس کے قہر کی لاٹھی ٹُوٹ جائے گی۔}'مال دار مِسکِین پر حُکمران ہوتا ہے اور قرض لینے والا قرض دینے والے کانَوکر ہے۔,|Qلڑکے کی اُس راہ میں تربِیّت کرجِس پر اُسے جانا ہے۔و ہ بُوڑھا ہو کر بھی اُس سے نہیں مُڑے گا۔'{Gکج رَوکی راہ میں کانٹے اور پھندے ہیں جو اپنی جان کی نِگہبانی کرتا ہے اُن سے دُور رہے گا۔wzgدَولت اورعِزّت و حیات خُداوند کے خَوف اور فروتنی کا اجر ہیں۔y5ہوشیار بلا کو دیکھ کرچِھپ جاتا ہے لیکن نادان بڑھے چلے جاتے اورنُقصان اُٹھاتے ہیں۔xامِیرو غرِیب ایک دُوسرے سے مِلتے ہیں۔اُن سب کا خالِق خُداوند ہی ہے۔sw aنیک نام بے قیاس خزانہ سے اور اِحسان سونے چاندی سے بِہتر ہے۔v/جنگ کے دِن کے لِئے گھوڑا تو تیّارکِیا جاتا ہے لیکن فتح یابی خُداوند کی طرف سے ہے۔ uکوئی حِکمت کوئی فہم اور کوئی مشوَرت نہیں جو خُداوند کے مُقابِل ٹھہر سکے۔t{شرِیر اپنے چہرہ کو سخت کرتا ہے لیکن صادِق اپنی راہ پرغَور کرتا ہے۔sجُھوٹا گواہ ہلاک ہوگالیکن جِس شخص نے بات سُنی ہے وہ خاموش نہ رہے گا۔ryشرِیر کی قُربانی نفرت انگیز ہے خصُوصاً جب وہ بدنِیتّی سے لاتا ہے۔q}وہ دِن بھر تمنّا میں رہتا ہے لیکن صادِق دیتا ہے اور دریغ نہیں کرتا۔pکاہِل کی تمنا اُسے مار ڈالتی ہے کیونکہ اُس کے ہاتھ مِحنت سے اِنکار کرتے ہیں۔ oمُتکِبّر و مغرُور شخص جو ٹھٹّھاباز کہلاتا ہے بُہت تکُبّر سے کام کرتا ہے۔*nMجو اپنے مُنہ اور اپنی زُبان کی نِگہبانی کرتا ہے اپنی جان کومُصِیبتوں سے محفُوظ رکھتا ہے۔1m[دانا آدمی زبردستوں کے شہر پر چڑھ جاتا ہے اورجِس قُوّت پر اُن کا اِعتماد ہے اُسے گِرا دیتا ہے۔lجو صداقت اور شفقت کی پَیروی کرتا ہے زِندگی اور صداقت و عِزّت پاتا ہے۔kقِیمتی خزانہ اور تیل داناؤں کے گھر میں ہیں لیکن احمق اُن کو اُڑا دیتا ہے۔j{بیابان میں رہنا جھگڑالُو اورچڑچڑی بِیوی کے ساتھ رہنے سے بِہتر ہے۔iشرِیر صادِق کا فدِیہ ہو گا اور دغاباز راست بازوں کے بدلہ میں دِیا جائے گا۔{hoعیّاش کنگال رہے گا۔جو مَے اور تیل کامُشتاق ہے مال دار نہ ہو گا۔mgSجو فہم کی راہ سے بھٹکتا ہے مُردوں کے غول میں پڑا رہے گا۔xfiاِنصاف کرنے میں صادِق کی شادمانی ہے لیکن بدکرداروں کی ہلاکت۔#e?پوشِیدگی میں ہدیہ دینا قہر کو ٹھنڈا کرتا ہے اور اِنعام بغل میں دے دینا غضبِ شدِید کو۔,dQ جو مِسکِین کا نالہ سُن کر اپنے کان بند کر لیتا ہے وہ آپ بھی نالہ کرے گا اور کوئی نہ سُنے گا۔c  صادِق شرِیر کے گھر پرغَور کرتا ہے۔شرِیرکَیسے گِر کر برباد ہو گئے ہیں۔_b7 جب ٹھٹّھا کرنے والے کو سزا دی جاتی ہے تو سادہ دِل حِکمت حاصِل کرتا ہے اور جب دانا تربِیّت پاتا ہے توعِلم حاصِل کرتا ہے۔a3 شرِیر کی جان بُرائی کی مُشتاق ہے۔اُس کا ہمسایہ اُس کی نِگاہ میں مقبُول نہیں ہوتا۔%`C گھر کی چھت پر ایک کونے میں رہنا جھگڑالُوبِیوی کے ساتھ کُشادہ گھر میں رہنے سے بِہتر ہے۔ _ گُناہ آلُودہ آدمی کی راہ بُہت ٹیڑھی ہے پر جو پاک ہے اُس کا کام ٹِھیک ہے۔#^?شرِیروں کا ظُلم اُن کو اُڑا لے جائے گاکیونکہ اُنہوں نے اِنصاف کرنے سے اِنکارکِیا ہے۔7]gدروغ گوئی سے خزانے حاصِل کرنا بے ٹھکانا بُخارات کی مانِند ہے اور اُن کے طالِب مَوت کے طالِب ہیں۔'\Gمِحنتی کی تدبِیریں یقِینا فراوانی کا باعِث ہیں لیکن ہر ایک جلدباز کا انجام مُحتاجی ہے۔~[uبُلند نظری اور دِل کاتکُبّراور شرِیروں کی اِقبال مندی گُناہ ہے۔}Zsصداقت اورعدل خُداوند کے نزدِیک قُربانی سے زِیادہ پسندِیدہ ہیں۔Yاِنسان کی ہر ایک روِش اُس کی نظر میں راست ہے پر خُداوند دِلوں کو جانچتا ہے۔5X eبادشاہ کا دِل خُداوند کے ہاتھ میں ہے۔وہ اُس کو پانی کے نالوں کی مانِندجِدھر چاہتا ہے پھیرتا ہے۔Wwکوڑوں کے زخم سے بدی دُور ہوتی ہے اور مار کھانے سے دِل صاف ہوتا ہے۔V جوانوں کا زور اُن کی شَوکت ہے اوربُوڑھوں کے سفید بال اُن کی زِینت ہیں۔U)شفقت اور سچّائی بادشاہ کی نِگہبان ہیں بلکہ شفقت ہی سے اُس کا تخت قائِم رہتا ہے۔T%آدمی کاضِمیرخُداوند کا چراغ ہے جو اُس کے تمام اندرُونی حال کو دریافت کرتا ہے۔ S دانا بادشاہ شرِیروں کو پھٹکتا ہے اور اُن پر داؤنے کا پہیاپِھرواتا ہے۔5Rcجلدبازی سے کِسی چِیز کومُقدّس ٹھہرانااورمَنّت ماننے کے بعد دریافت کرنا آدمی کے لِئے پھندا ہے۔Q#آدمی کی رفتار خُداوند کی طرف سے ہے۔ پس اِنسان اپنی راہ کو کیوں کر جان سکتا ہے؟}Psدو طرح کے باٹ سے خُداوند کو نفرت ہے اور دغا کے ترازُوٹھِیک نہیں۔O5تُو یہ نہ کہنا کہ مَیں بدی کا بدلہ لُوں گا۔خُداوند کی آس رکھ اور وہ تُجھے بچائے گا۔N!اگرچہ اِبتدا میں مِیراث یک لخت حاصِل ہو تَو بھی اُس کا انجام مُبارک نہ ہو گا۔#M?جو اپنے باپ یا اپنی ماں پرلَعنت کرتا ہے اُس کا چراغ گہری تارِیکی میں بُجھایا جائے گا۔.LUجو کوئی لُترا پن کرتاپِھرتا ہے راز فاش کرتا ہے اِس لِئے تُومُنہ پَھٹ سے کُچھ واسِطہ نہ رکھ۔|Kqہر ایک کام مشوَرۃ سے ٹِھیک ہوتا ہے اورتُو نیک صلاح لے کر جنگ کر۔J1دغا کی روٹی آدمی کومِیٹھی لگتی ہے لیکن آخِر کو اُس کامُنہ کنکروں سے بھرا جاتا ہے۔/IWجو بیگانہ کا ضامِن ہو اُس کے کپڑے چِھین لے اور جو اجنبی کا ضامِن ہو اُس سے کُچھ گِرَو رکھ لے۔|Hqزر و مرجان کی تو کثرت ہے لیکن بیش بہا سرمایہ عِلم والے ہونٹ ہیں۔zGmخرِیدار کہتا ہے ردّی ہے ردّی!لیکن جب چل پڑتا ہے تو فخر کرتا ہے۔ F9 خواب دوست نہ ہو ۔ مباداتُو کنگال ہو جائے۔ اپنی آنکھیں کھول کہ تُو روٹی سے سیر ہو گا۔Ey سُننے والے کان اور دیکھنے والی آنکھ دونوں کو خُداوند نے بنایا ہے۔D بچّہ بھی اپنی حرکات سے پہچانا جاتا ہے کہ اُس کے کام نیک و راست ہیں کہ نہیں۔C دو طرح کے باٹ اور دو طرح کے پَیمانے۔اِن دونوں سے خُداوند کو نفرت ہے۔.BU کَون کہہ سکتا ہے کہ مَیں نے اپنے دِل کو صاف کرلِیا ہے اور مَیں اپنے گُناہ سے پاک ہو گیاہُوں؟Aبادشاہ جو تختِ عدالت پربَیٹھتا ہے خُود دیکھ کر ہر طرح کی بدی کو پھٹکتا ہے۔c@?راست رَو صادِق کے بعداُس کے بیٹے مُبارک ہوتے ہیں۔?اکثر لوگ اپنا اپنا اِحسان جتاتے ہیں لیکن وفادار آدمی کِس کومِلے گا؟">=آدمی کے دِل کی بات گہرے پانی کی مانِند ہے لیکن صاحِبِ فہم آدمی اُسے کھینچ نِکا لے گا۔A={کاہِل آدمی جاڑے کے باعِث ہل نہیں چلاتا اِس لِئے فصل کاٹنے کے وقت وہ بِھیک مانگے گا اورکُچھ نہ پائے گا۔<جھگڑے سے الگ رہنے میں آدمی کی عِزّت ہے لیکن ہر ایک احمق جھگڑتا رہتا ہے-;Sبادشاہ کا رُعب شیر کی گرج کی مانِند ہے۔جو کوئی اُسے غُصہ دِلاتا ہے اپنی جان سے بدی کرتا ہے۔: 3مَے مسخرہ اور شراب ہنگامہ کرنے والی ہے اور جو کوئی اِن سے فریب کھاتا ہے دانا نہیں۔(9Iٹھٹھّا کرنے والوں کے لِئے سزائیں ٹھہرائی جاتی ہیں اور احمقوں کی پِیٹھ کے لِئے کوڑے ہیں۔}8sخبِیث گواہ عدل پر ہنستا ہے اور شرِیر کا مُنہ بدی نِگلتا رہتا ہے۔7اَے میرے بیٹے! اگرتُو عِلم سے برگشتہ ہوتا ہے تو تعلِیم سُننے سے کیا فائدہ؟<6qجو اپنے باپ سے بد سلُوکی کرتا اور ماں کو نِکال دیتا ہے خجالت کا باعِث اوررسُوائی لانے والا بیٹا ہے۔M5ٹھٹھّاکرنے والے کو مار ۔ اِس سے سادہ دِل ہوشیار ہو جائے گااور صاحِبِ فہم کوتنبِیہ کر ۔ وہ عِلم حاصِل کرے گا ۔34_سُست آدمی اپنا ہاتھ تھالی میں ڈالتا ہے اور اِتنا بھی نہیں کرتا کہ پِھر اُسے اپنے مُنہ تک لائے۔3!خُداوند کاخَوف زِندگی بخش ہے۔اور خُدا ترس سیر ہو گااور بدی سے محفُوظ رہے گا۔ 2آدمی کی مقبُولِیت اُس کے اِحسان سے ہے اور کنگال جُھوٹے آدمی سے بِہتر ہے ۔1-آدمی کے دِل میں بُہت سے منصُوبے ہیں لیکن صِرف خُداوند کا اِرادہ ہی قائِم رہے گا۔0yمشوَرت کوسُن اور تربِیّت پذِیر ہو تاکہ تُو آخِر کار دانا ہو جائے۔3/_شدِیدُالغضب آدمی سزا پائے گاکیونکہ اگر تُو اُسے رہائی دے توتُجھے بار بار اَیسا ہی کرنا ہو گا۔ 'B~}}o||{zz_yyx`ww>vvumtt s|rrQqqnpp0onmmlykjjiiWhggYfee6dcc`baaC`__V^^G]\\[{ZYY+XWW\VV,UeTT-SRRQqPPOSNMMLL K\JJ7IIHrGG%FdEE"D~CC2BBAk@@?x?>[==%;;:`98776{55*4B3[2100(/`..W--S,, ++ **)(''`&& %P$$I##/""!p UXB"K9jFVU.;n( E ='U;#مَیں نے غُلاموں اور لَونڈیوں کو خرِیدا اور نَوکر چاکر میرے گھر میں پَیدا ہُوئے اور جِتنے مُجھ سے پہلے یروشلِیم میں تھے مَیں اُن سے کہِیں زِیادہ گائے بَیل اور بھیڑ بکریوں کا مالِک تھا۔:#مَیں نے اپنے لِئے تالاب بنائے کہ اُن میں سے باغ کے درختوں کا ذخِیرہ سِینچُوں۔$9Aمَیں نے اپنے لِئے باغچے اور باغ تیّار کِئے اور اُن میں ہر قِسم کے میوہ دار درخت لگائے۔=8sمَیں نے بڑے بڑے کام کِئے ۔ مَیں نے اپنے لِئے عِمارتیں بنائِیں اور مَیں نے اپنے لِئے تاکِستان لگائے۔27]مَیں نے دِل میں سوچا کہ جِسم کو مَے نوشی سے کیوں کرتازہ کرُوں اور اپنے دِل کو حِکمت کی طرف مائِل رکھُّوں اور کیوں کر حماقت کو پکڑے رہُوں جب تک معلُوم کرُوں کہ بنی آدم کی بِہبُودی کِس بات میں ہے کہ وہ آسمان کے نِیچے عُمر بھر یہی کِیا کریں۔6مَیں نے ہنسی کو دِیوانہ کہا اور شادمانی کے بارے میں کہا اِس سے کیا حاصِل؟۔85 kمَیں نے اپنے دِل سے کہا آ مَیں تُجھ کو خُوشی میں آزماؤُں گا۔ سو عِشرت کر لے ۔ لو یہ بھی بُطلان ہے۔ 4  کیونکہ بُہت حِکمت میں بُہت غم ہے اور عِلم میں ترقّی دُکھ کی فراوانی ہے۔O3 لیکن جب مَیں نے حِکمت کے جاننے اور حماقت و جہالت کے سمجھنے پر دِل لگایا تو معلُوم کِیا کہ یہ بھی ہواکی چران ہے۔P2 مَیں نے یہ بات اپنے دِل میں کہی دیکھ مَیں نے بڑی ترقّی کی بلکہ اُن سبھوں سے جو مُجھ سے پہلے یروشلِیم میں تھے زِیادہ حِکمت حاصِل کی ۔ ہاں میرا دِل حِکمت اور دانِش میں بڑا کاردان ہُؤا۔1 {وہ جو ٹیڑھا ہے سِیدھا نہیں ہو سکتا اور ناقِص کا شُمارنہیں ہو سکتا۔;0 qمَیں نے سب کاموں پر جو دُنیا میں کِئے جاتے ہیں نظرکی اور دیکھو یہ سب کُچھ بُطلان اور ہوا کی چران ہے۔./ W اورمَیں نے اپنا دِل لگایا کہ جو کُچھ آسمان کے نِیچے کِیا جاتا ہے اُس سب کی تفتِیش و تحقِیق کرُوں ۔ خُدانے بنی آدم کو یہ سخت دُکھ دِیا ہے کہ وہ مشقّت میں مُبتلارہیں۔g. I مَیں واعِظ یروشلِیم میں بنی اِسرائیل کا بادشاہ تھا۔)- M اگلوں کی کوئی یادگار نہیں اور آنے والوں کی اپنے بعدکے لوگوں کے درمِیان کوئی یاد نہ ہو گی۔e, E کیا کوئی چِیز اَیسی ہے جِس کی بابت کہا جاتا ہے کہ دیکھو یہ تو نئی ہے؟ وہ تو سابِق میں ہم سے پیشتر کے زمانوں میں مَوجُود تھی۔D+  جو ہُؤا وُہی پِھر ہو گا اور جو چِیزبن چُکی ہے وُہی ہے جو بنائی جائے گی اور دُنیا میں کوئی چِیز نئی نہیں۔`* ;سب چِیزیں ماندگی سے پُر ہیں ۔ آدمی اِس کا بیان نہیں کر سکتا آنکھ دیکھنے سے آسُودہ نہیں ہوتی اور کان سُننے سے نہیں بھرتا۔H)  سب ندیاں سمُندر میں گِرتی ہیں پر سمُندر بھر نہیں جاتا ۔ ندیاں جہاں سے نِکلتی ہیں اُدھر ہی کو پِھرجاتی ہیں۔n( Wہوا جنُوب کی طرف چلی جاتی ہے اور چکّر کھا کر شِمال کی طرف پِھرتی ہے ۔ یہ سدا چکّر مارتی ہے اور اپنی گشت کے مُطابِق دَورہ کرتی ہے۔' +سُورج نِکلتا ہے اور سُورج ڈھلتا بھی ہے اور اپنے طلُوع کی جگہ کو جلد چلا جاتا ہے۔& ایک پُشت جاتی ہے اور دُوسری پُشت آتی ہے پر زمِین ہمیشہ قائِم رہتی ہے۔% yاِنسان کو اُس ساری مِحنت سے جو وہ دُنیا میں کرتاہے کیا حاصِل ہے ؟۔z$ oباطِل ہی باطِل واعِظ کہتا ہے باطِل ہی باطِل ۔ سب کُچھ باطِل ہے۔Y# /شاہِ یروشلِیم داؤُد کے بیٹے واعِظ کی باتیں۔"اُس کی محِنت کا اجر اُسے دواور اُس کے کاموں سے مجلِس میں اُس کی سِتایش ہو۔!+حُسن دھوکا اور جمال بے ثبات ہے لیکن وہ عَورت جو خُداوند سے ڈرتی ہے ستُودہ ہو گی۔ {کہ بُہتیری بیٹیوں نے فضِیلت دِکھائی ہے لیکن تُو سب پر سبقت لے گئی۔%Cاُس کے بیٹے اُٹھتے ہیں اور اُسے مُبارک کہتے ہیں۔اُس کا شَوہر بھی اُس کی تعرِیف کرتا ہے  وہ اپنے گھرانے پر بخُوبی نِگاہ رکھتی ہے اور کاہِلی کی روٹی نہیں کھاتی۔اُس کے مُنہ سے حِکمت کی باتیں نِکلتی ہیں۔ اُس کی زُبان پر شفقت کی تعلِیم ہے۔}sعِزّت اور حُرمت اُس کی پوشاک ہیں اور وہ آیندہ ایّام پر ہنستی ہے۔ وہ مہِین کتانی کپڑے بنا کر بیچتی ہے اور پٹکے سَوداگروں کے حوالہ کرتی ہے۔اُس کا شَوہر پھاٹک میں مشہُور ہے جب وہ مُلک کے بزُرگوں کے ساتھ بَیٹھتا ہے۔/وہ اپنے لِئے نِگارِین بالاپوش بناتی ہے۔اُس کی پوشاک مہِین کتانی اور ارغوانی ہے۔5وہ اپنے گھرانے کے لئے برف سے نہیں ڈرتی کیونکہ اُس کے خاندان میں ہر ایک سُرخ پوش ہے۔5وہ مُفلِسوں کی طرف اپنا ہاتھ بڑھاتی ہے ہاں وہ اپنے ہاتھ مُحتاجوں کی طرف بڑھاتی ہے۔ykوہ تکلے پر اپنے ہاتھ چلاتی ہے اور اُس کے ہاتھ اٹیرن پکڑتے ہیں۔وہ اپنی سَوداگری کوسُودمند پاتی ہے۔رات کو اُس کا چراغ نہیں بُجھتا۔  وہ مضبُوطی سے اپنی کمر باندھتی ہے اور اپنے بازُوؤں کو مضبُوط کرتی ہے۔8iوہ کِسی کھیت کی بابت سوچتی ہے اور اُسے خرِید لیتی ہے اور اپنے ہاتھوں کے نفع سے تاکِستان لگاتی ہے۔/Wوہ رات ہی کو اُٹھ بَیٹھتی ہے اور اپنے گھرانے کو کِھلاتی ہے اور اپنی لَونڈِیوں کو کام دیتی ہےوہ سَوداگروں کے جہازوں کی مانِند ہے۔وہ اپنی خُورِش دُور سے لے آتی ہے۔ وہ اُون اور کتان ڈھُونڈتی ہے اورخُوشی کے ساتھ اپنے ہاتھوں سے کام کرتی ہے۔ وہ اپنی عُمر کے تمام ایّام میں اُس سے نیکی ہی کرے گی ۔ بدی نہ کرے گی۔  اُس کے شَوہر کے دِل کو اُس پر اِعتماد ہے اور اُسے منافِع کی کمی نہ ہو گی۔  نیکوکار بِیوی کِس کومِلتی ہے؟کیونکہ اُس کی قدر مرجان سے بھی بُہت زِیادہ ہے۔  اپنا مُنہ کھول ۔ راستی سے فَیصلہ کر اورمِسکِینوں اورمُحتاجوں کا اِنصاف کر۔x iاپنا مُنہ گُونگے کے لِئے کھول۔اُن سب کی وکالت کو جو بیکس ہیں۔ +تاکہ وہ پِئے اور اپنی تنگ دستی فراموش کرے اور اپنی تباہ حالی کو پِھر یاد نہ کرے۔w gشراب اُس کو پِلاؤ جو مَرنے پر ہے اور مَے اُس کو جو تلخ جان ہےمبادا وہ پی کر قوانِین کو بُھول جائیں اورکِسی مظلُوم کی حق تلفی کریں۔7gبادشاہوں کو اَے لموا یل! بادشاہوں کو مَے خواری زیبا نہیں اور شراب کی تلاش حاکِموں کو شایان نہیں۔(Iاپنی قُوّت عَورتوں کو نہ دے اور اپنی راہیں بادشاہوں کو بِگاڑنے والیوں کی طرف نہ نِکا ل ۔"=اَے میرے بیٹے! اَے میرے رَحِم کے بیٹے! تُجھے جِسے مَیں نے نذریں مان کر پایا کیاکہُوں؟ yلموایل بادشاہ کے پَیغام کی باتیں جو اُس کی ماں نے اُسے سِکھائِیں:-V%!کیونکہ یقِیناً دُودھ بِلونے سے مکّھن نِکلتا ہے اور ناک مروڑنے سے لُہو۔اِسی طرح قہر بھڑکانے سے فساد برپا ہوتا ہے۔J  اگر تُو نے حماقت سے اپنے آپ کو بڑا ٹھہرایا ہے یا تُو نے کوئی بُرا منصُوبہ باندھا ہے تو ہاتھ اپنے مُنہ پر رکھoWجنگی گھوڑا اور بکرا اور بادشاہ جِس کا سامنا کوئی نہ کرے۔#ایک تو شیرِ بَبر جو سب حَیوانات میں بہادُر ہے اور کِسی کو پِیٹھ نہیں دِکھاتا۔kOتِین خُوش رفتار ہیں بلکہ چارجِن کا چلنا خُوش نُما ہے ۔~اورچِھپکلی جو اپنے ہاتھوں سے پکڑتی ہے اور تَو بھی شاہی محلّوں میں ہے۔}اورٹِڈّیاں جِن کا کوئی بادشاہ نہیں تَو بھی وہ پرے باندھ کرنِکلتی ہیں|%اور سافان اگرچہ ناتوان مخلُوق ہیں تَو بھی چٹانوں کے درمیان اپنے گھر بناتے ہیں{چیونٹیاں کمزور مخلُوق ہیں تَوبھی گرمی میں اپنے لِئے خُوراک جمع کر رکھتی ہیںezCچار ہیں جو زمِین پر ناچِیز ہیں لیکن بُہت دانا ہیں ۔y%اور نامقبُول عَورت سے جب وہ بیاہی جائے اورلَونڈی سے جو اپنی بی بی کی وارِث ہو۔sx_غُلام سے جو بادشاہی کرنے لگے اور احمق سے جب اُس کا پیٹ بھرے wتِین چِیزوں سے زمِین لرزان ہے بلکہ چار ہیں جِن کی وہ برداشت نہیں کر سکتی۔Cvزانِیہ کی راہ اَیسی ہی ہے۔وہ کھاتی ہے اور اپنا مُنہ پونچھتی ہے اور کہتی ہے مَیں نے کُچھ بُرائی نہیں کی۔Ju عُقاب کی راہ ہوا میں اور سانپ کی راہ چٹان پر اور جہاز کی راہ سمُندر میں اور مَرد کی روِش جوان عَورت کے ساتھ۔t'تِین چِیزیں میرے نزدِیک بُہت ہی عجِیب ہیں بلکہ چار ہیں جِن کو مَیں نہیں جانتا۔s%وہ آنکھ جو اپنے باپ کی ہنسی کرتی ہے اور اپنی ماں کی فرمانبرداری کو حقِیر جانتی ہے وادی کے کوّے اُس کو اُچک لے جائیں گے اورگِدھ کے بچّے اُسے کھائیں گے۔(rIپاتال اور بانجھ کارَحِم اور زمِین جو سیراب نہیں ہُوئی وہ آگ جو کبھی ’’بس‘‘ نہیں کہتی۔bq=جونک کی دو بیٹیاں ہیں جو دے! دے! چِلاّتی ہیں۔ تِین ہیں جو کبھی سیر نہیں ہوتِیں بلکہ چار ہیں جو کبھی ’’بس‘‘ نہیں کہتِیں۔cp?ایک پُشت اَیسی ہے جِس کے دانت تلواریں ہیں اور ڈاڑھیں چُھریاں تاکہ زمین کے مِسکِینوں اور بنی آدم کے کنگالوں کو کھا جائیں۔)oK ایک پُشت اَیسی ہے کہ واہ وا کیا ہی بُلند نظر ہے! اور اُن کی پلکیں اُوپر کو اُٹھی رہتی ہیں۔n5 ایک پُشت اَیسی ہے جو اپنی نِگاہ میں پاک ہے لیکن اُس کی گندگی اُس سے دھوئی نہیں گئی۔m+ ایک پُشت اَیسی ہے جو اپنے باپ پر لَعنت کرتی ہے اور اپنی ماں کو مُبارک نہیں کہتی۔3l_ خادِم پر اُس کے آقا کے حضُور تُہمت نہ لگا تا نہ ہو کہ وہ تُجھ پر لَعنت کرے اورتُو مُجرِم ٹھہرے۔k اَیسا نہ ہو کہ مَیں سیر ہو کر اِنکار کرُوں اور کہُوں خُداوند کَون ہے؟یا مبادا مُحتاج ہو کر چوری کرُوں اور اپنے خُدا کے نام کی تکفِیر کرُوں۔Yj+بطالت اور دروغ گوئی کو مُجھ سے دُور کر دے اورمُجھ کو نہ کنگال کر نہ دَولت مند۔میری ضرُورت کے مُطابِق مُجھے روزی دے۔#i?مَیں نے تُجھ سے دو باتوں کی درخواست کی ہے میرے مَرنے سے پہلے اُن کومُجھ سے دریغ نہ کر۔"h=تُو اُس کے کلام میں کُچھ نہ بڑھانا۔ مبادا وہ تُجھ کو تنبِیہ کرے اورتُو جُھوٹا ٹھہرے۔g}خُدا کا ہر ایک سُخن پاک ہے۔وہ اُن کی سِپر ہے جِن کا توکُّل اُس پر ہےfکَون آسمان پر چڑھا اور پِھر نِیچے اُترا؟ کِس نے ہوا کو اپنی مُٹھّی میں جمع کرلِیا؟ کِس نے پانی کو چادر میں باندھا؟ کِس نے زمِین کی حُدُود ٹھہرائیں؟ اگر تُو جانتا ہے تو بتا اُس کا کیا نام ہے اور اُس کے بیٹے کا کیا نام ہے؟ e مَیں نے حِکمت نہیں سِیکھی اور نہ مُجھے اُس قُدُّوس کا عِرفان حاصِل ہے ۔"d=یقِیناً مَیں ہر ایک اِنسان سے زِیادہ حَیوان ہُوں اور اِنسان کا سا فہم مُجھ میں نہیں۔(c Kیاقہ کے بیٹے اجُور کے پَیغام کی باتیں:- اُس آدمی نے اِتی ایل ہاں اِتی ایل اور اُکال سے کہاlbQصادِق کو بے اِنصاف سے نفرت ہے اور شرِیر کو راست رَو سے۔a+حاکِم کی مِہربانی کے طالِب بُہت ہیں لیکن اِنسان کا فَیصلہ خُداوند کی طرف سے ہے۔`اِنسان کا ڈر پھندا ہے لیکن جو کوئی خُداوند پر توکُّل کرتا ہے محفُوظ رہے گا۔:_mجو کوئی چور کا شرِیک ہوتا ہے اپنی جان سے دُشمنی رکھتا ہے۔وہ حلف اُٹھاتا ہے اور حال بیان نہیں کرتا۔^آدمی کا غُرُور اُس کو پست کرے گالیکن جو دِل سے فروتن ہے عِزّت حاصِل کرے گا۔ ]قہر آلُودہ آدمی فِتنہ برپا کرتا ہے اور غضب ناک گُناہ میں زیادتی کرتا ہے۔\1جو اپنے خانہ زاد کو لڑکپن سے ناز میں پالتا ہے وہ آخِرکار اُس کا بیٹا بن بَیٹھے گا۔'[Gکیاتُو بے تامُّل بولنے والے کو دیکھتا ہے؟ اُس کے مُقابلہ میں احمق سے زِیادہ اُمِّیدہے۔Z/نَوکر باتوں ہی سے نہیں سُدھرتا کیونکہ اگرچہ وہ سمجھتا ہے تَو بھی پروا نہیں کرتا۔Y7جہاں رویا نہیں وہاں لوگ بے قَید ہو جاتے ہیں لیکن شرِیعت پر عمل کرنے والا مُبارک ہے۔X#اپنے بیٹے کی تربِیّت کر اور وہ تُجھے آرام دے گا اور تیری جان کو شادمان کرے گا۔#W?جب شرِیر اِقبال مند ہوتے ہیں تو بدی زِیادہ ہوتی ہے لیکن صادِق اُن کی تباہی دیکھیں گے۔aجو اپنی زمِین میں کاشت کاری کرتا ہے روٹی سے سیر ہو گا لیکن بطالت کا پَیروبُہت کنگال ہو جائے گا۔s=_جو راست رَو ہے رہائی پائے گا لیکن کج رَو ناگہان گِر پڑے گا۔ < جِس کے سر پرکِسی کا خُون ہے وہ گڑھے کی طرف بھاگے گا ۔ اُسے کوئی نہ روکے۔;3بے عقل حاکِم بھی بڑا ظالِم ہے لیکن جو لالچ سے نفرت رکھتا ہے اُس کی عُمر دراز ہو گی۔:-مِسکِینوں پر شرِیر حاکِم گرجتے ہُوئے شیر اور شِکار کے طالِب رِیچھ کی مانِند ہے۔(9Iمُبارک ہے وہ آدمی جو سدا ڈرتا رہتا ہے لیکن جو اپنے دِل کو سخت کرتا ہے مُصِیبت میں پڑے گا۔N8 جو اپنے گُناہوں کو چِھپاتا ہے کامیاب نہ ہو گا لیکن جو اُن کا اِقرار کر کے اُن کو ترک کرتا ہے اُس پر رحمت ہو گی۔K7 جب صادِق فتح یاب ہوتے ہیں تو بڑی دُھوم دھام ہوتی ہے لیکن جب شرِیر برپا ہوتے ہیں تو آدمی ڈھُونڈ ے نہیں مِلتے۔6 مال دار اپنی نظر میں دانا ہے لیکن عقل مند مِسکِین اُسے پرکھ لیتا ہے۔s5_ جو کوئی صادِق کو گُمراہ کرتا ہے تاکہ وہ بُری راہ پر چلے وہ اپنے گڑھے میں آپ ہی گِرے گا لیکن کامِل لوگ اچھّی چِیزوں کے وارِث ہوں گے۔4  جو کان پھیر لیتا ہے کہ شرِیعت کو نہ سُنے اُس کی دُعا بھی نفرت انگیز ہے۔93kجو ناجائِزسُود اور نفع سے اپنی دَولت بڑھاتا ہے وہ مِسکِینوں پر رحم کرنے والے کے لِئے جمع کرتا ہے۔(2Iتعلِیم پر عمل کرنے والا دانا بیٹاہے لیکن مُسرِفوں کا ہمنشِین اپنے باپ کو رُسوا کرتا ہے۔^15راست رَو مِسکِین کج رَو دَولت مند سے بِہتر ہے ۔0wشرِیر عدل سے آگاہ نہیں لیکن خُداوند کے طالِب سب کُچھ سمجھتے ہیں ۔F/شرِیعت کو ترک کرنے والے شرِیروں کی تعرِیف کرتے ہیں لیکن شرِیعت پر عمل کرنے والے اُن کا مُقابلہ کرتے ہیں۔.-مِسکِین پرظُلم کرنے والا کنگال مُوسلا دھار مینہ ہے جو ایک دانہ بھی نہیں چھوڑتا۔'-Gمُلک کی خطاکاری کے سبب سے حاکِم بُہت سے ہیں لیکن صاحب عِلم و فہم سے اِنتظام بحال رہے گا۔1, ]اگرچہ کوئی شرِیر کا پِیچھا نہ کرے تَو بھی وہ بھاگتا ہے لیکن صادِق شیرِبَبر کی مانِند دلیر ہے۔6+eاور بکریوں کا دُودھ تیری اور تیرے خاندان کی خُوراک اور تیری لَونڈیوں کی گُذران کے لِئے کافی ہے۔*yبرّے تیری پوشِش کے لِئے ہیں اور بکریاں تیرے مَیدانوں کی قِیمت ہیں@)yسُوکھی گھاس جمع کی جاتی ہے ۔ پِھر سبزہ نمایاں ہوتا ہے اور پہاڑوں پر سے چارہ کاٹ کر فراہم کِیا جاتا ہے۔(کیونکہ دَولت سدا نہیں رہتی اور کیا تاجوری پُشت در پُشت قائِم رہتی ہے؟'#اپنے ریوڑوں کا حال دریافت کرنے میں دِل لگااور اپنے گلّوں کو اچھّی طرح سے دیکھN&اگرچہ تُواحمق کو اناج کے ساتھ اُکھلی میں ڈال کر مُوسل سے کُوٹے تَو بھی اُس کی حماقت اُس سے کبھی جُدا نہ ہو گی۔1%[جَیسے چاندی کے لِئے کُٹھالی اور سونے کے لِئے بھٹّی ہے وَیسے ہی آدمی کے لِئے اُس کی سِتایش ہے۔$7جِس طرح پاتال اور ہلاکت کو آسُودگی نہیں اُسی طرح اِنسان کی آنکھیں سیر نہیں ہوتِیں۔ #جِس طرح پانی میں چِہرہ چِہرہ سے مُشابِہ ہے اُسی طرح آدمی کا دِل آدمی سے۔E"جو انجِیر کے درخت کی نِگہبانی کرتا ہے اُس کا میوہ کھائے گااورجو اپنے آقا کی خِدمت کرتا ہے عِزّت پائے گا۔!+جِس طرح لوہا لوہے کو تیز کرتا ہے اُسی طرح آدمی کے دوست کے چِہرہ کی آب اُسی سے ہے۔  جو اُس کو روکتا ہے ہوا کو روکتا ہے اور اُس کا دہنا ہاتھ تیل کو پکڑتا ہے۔pYجھڑی کے دِن کا لگاتار ٹپکا اور جھگڑالُو بِیوی یکسان ہیں۔Kجوصُبح سویرے اُٹھ کر اپنے دوست کے لِئے بُلند آواز سے دُعایِ خَیر کرتا ہے اُس کے لِئے یہ لَعنت محسُوب ہو گی ۔-S جو بیگانہ کا ضامِن ہو اُس کے کپڑے چھین لے اور جو اجنبی کا ضامِن ہو اُس سے کُچھ گِرَو رکھ لے۔7 ہوشیار بلا کو دیکھ کر چِھپ جاتا ہے لیکن نادان بڑھے چلے جاتے اورنُقصان اُٹھاتے ہیں۔1[ اَے میرے بیٹے! دانا بن اور میرے دِل کو شاد کر تاکہ مَیں اپنے ملامت کرنے والے کو جواب دے سکُوں۔) اپنے دوست اور اپنے باپ کے دوست کو ترک نہ کر اور اپنی مُصِیبت کے دِن اپنے بھائی کے گھر نہ جا کیونکہ ہمسایہ جو نزدِیک ہو اُس بھائی سے جو دُور ہو بِہتر ہے۔!; جَیسے تیل اورعِطر سے دِل کو فرحت ہوتی ہے وَیسے ہی دوست کی دِلی مشوَرت کی شِیرینی سے۔#اپنے مکان سے آوارہ اِنسان اُس چِڑیا کی مانِند ہے جو اپنے آشیانہ سے بھٹک جائے۔)Kآسُودہ جان کو شہد کے چھتّے سے بھی نفرت ہے لیکن بُھوکے کے لِئے ہر ایک کڑوی چِیز مِیٹھی ہے۔ جو زخم دوست کے ہاتھ سے لگیں پُر وفا ہیں لیکن دُشمن کے بوسے بااِفراط ہیں۔Nچِھپی مُحبّت سے کھُلی ملامت بِہتر ہے۔ غضب سخت بے رحمی اور قہر سَیلاب ہے لیکن حسد کے سامنے کَون کھڑا رہ سکتا ہے؟5پتھّر بھاری ہے اور ریت وزن دار ہے لیکن احمق کاجُھنجھلانا اِن دونوں سے گِران تر ہے۔غَیرتیری سِتایش کرے نہ کہ تیرا ہی مُنہ۔بیگانہ کرے نہ کہ تیرے ہی لب۔  کل کی بابت گھمنڈ نہ کرکیونکہ تُو نہیں جانتا کہ ایک ہی دِن میں کیا ہو گا۔3_جُھوٹی زُبان اُن کا کِینہ رکھتی ہے جِن کو اُس نے گھایل کِیا ہے اور چاپلُوس مُنہ تباہی کرتا ہے۔&Eجو گڑھا کھودتا ہے آپ ہی اُس میں گِرے گااور جو پتھّر ڈھلکاتا ہے وہ پلٹ کر اُسی پر پڑے گا۔)Kاگرچہ اُ س کی بدخواہی مکر میں چِھپی ہے تَوبھی اُس کی بدی جماعت کے رُوبرُو فاش کی جائے گی۔$ Aجب وہ مِیٹھی مِیٹھی باتیں کرے تو اُس کا یقِین نہ کرکیونکہ اُس کے دِل میں کمال نفرت ہے۔v eکِینہ ور دِل میں دغا رکھتا ہے لیکن اپنی باتوں سے چِھپاتا ہے۔ 9اُلفتی لب بدخواہ دِل کے ساتھ اُس ٹِھیکرے کی مانِند ہیں جِس پر کھوٹی چاندی منڈھی ہو۔y kغِیبت گو کی باتیں لذِیذ نوالے ہیں اور وہ خُوب ہضم ہو جاتی ہیں۔+ Oجَیسے انگاروں پر کوئلے اور آگ پر اِیندھن ہے وَیسے ہی جھگڑالُو جھگڑا برپا کرنے کے لِئے ہے۔ 9لکڑی نہ ہونے سے آگ بُجھ جاتی ہے سو جہاں غِیبت گو نہیں وہاں جھگڑا مَوقُوف ہو جاتا ہے۔%Cوَیسا ہی وہ شخص ہے جو اپنے ہمسایہ کو دغا دیتا ہے اور کہتا ہے مَیں تو دِل لگی کر رہا تھا۔ucجَیسا وہ دِیوانہ جو جلتی لکڑیاں اور مَوت کے تِیر پھینکتا ہے/Wجو راستہ چلتے ہُوئے پرائے جھگڑے میں دخل دیتا ہے اُس کی مانِند ہے جوکُتّے کو کان سے پکڑتا ہے۔کاہِل اپنی نظر میں دانا ہے بلکہ دلِیل لانے والے سات شخصوں سے بڑھ کر۔!;سُست آدمی اپنا ہاتھ تھالی میں ڈالتا ہے اور اُسے پِھرمُنہ تک لانا اُس کو تھکا دیتا ہے/Wجِس طرح دروازہ اپنی چُولوں پرپِھرتا ہے اُسی طرح سُست آدمی اپنے بِستر پر کروٹ بدلتا رہتا ہے۔oW سُست آدمی کہتا ہے راہ میں شیر ہے۔ شیرِبَبر گلیوں میں ہے۔3_ کیاتُو اُس کو جو اپنی نظر میں دانا ہے دیکھتا ہے؟ اُس کے مُقابلہ میں احمق سے زِیادہ اُمِّید ہے۔#? جس طرح کُتّا اپنے اُگلے ہوئے کو پِھر کھاتا ہے اُسی طرح احمق اپنی حماقت کو دُہراتا ہے۔9~k جو احمقوں اور راہ گُذروں کو مزدُوری پر لگاتا ہے اُس تِیر انداز کی مانِند ہے جو سب کو زخمی کرتا ہے۔ ~}|#zyyxvutsrqpBonmlknjii7hgffevddDbb)a[`,_m^]])[ZZ%XWEVUTTLSS,Q7POO NYMLKJI]HHGFF#EDQCBA@??> <<;f9877r54C322100$/.p,,"+** )~((>''&8%$#"! 0X3TjZ;;H) G " 5 yuC e اِن سب باتوں پر مَیں نے دِل سے غَور کِیا اور سب حال کی تفتِیش کی اور معلُوم ہُؤا کہ صادِق اور دانِش منداور اُن کے کام خُدا کے ہاتھ میں ہیں ۔ سب کُچھ اِنسان کے سامنے ہے لیکن وہ نہ مُحبّت جانتا ہے نہ عداوت۔B تب مَیں نے خُدا کے سارے کام پر نِگاہ کی اور جاناکہ اِنسان اُس کام کو جو دُنیا میں کِیا جاتا ہے دریافت نہیں کر سکتا ۔ اگرچہ اِنسان کِتنی ہی مِحنت سے اُس کی تلاش کرے پر کُچھ دریافت نہ کرے گا بلکہ ہر چند دانِش مند کو گُمان ہو کہ اُس کو معلُوم کر لے گا پر وہ کبھی اُس کودریافت نہیں کر سکے گا۔=Asجب مَیں نے اپنا دِل لگایا کہ حِکمت سِیکُھوں اور اُس کام کاج کو جو زمِین پر کِیا جاتا ہے دیکُھوں (کیونکہ کوئی اَیسا بھی ہے جِس کی آنکھوں میں نہ رات کو نِیندآتی ہے نہ دِن کو)۔8@iتب مَیں نے خُرّمی کی تعرِیف کی کیونکہ دُنیا میں اِنسان کے لِئے کوئی چِیز اِس سے بِہتر نہیں کہ کھائے اور پِئے اور خُوش رہے کیونکہ یہ اُس کی مِحنت کے دَوران میں اُس کی زِندگی کے تمام ایّام میں جو خُدا نے دُنیا میں اُسے بخشی اُس کے ساتھ رہے گی۔+?Oایک بطالت ہے جو زمِین پر وُقُوع میں آتی ہے کہ نیکوکارلوگ ہیں جِن کو وہ کُچھ پیش آتا ہے جو چاہئے تھا کہ بدکرداروں کو پیش آتا اور شرِیر لوگ ہیں جِن کو وہ کُچھ مِلتا ہے جو چاہئے تھا کہ نیکوکاروں کو مِلتا ۔ مَیں نے کہا کہ یہ بھی بُطلان ہے۔h>I لیکن گُنہگار کا بھلا کبھی نہ ہو گا اور نہ وہ اپنے دِنوں کو سایہ کی مانِند بڑھائے گا اِس لِئے کہ وہ خُداکے حضُور کانپتا نہیں۔ =9 اگرچہ گُنہگار سَو بار بُرائی کرے اور اُس کی عُمر درازہو تَو بھی مَیں یقِیناً جانتا ہُوں کہ اُن ہی کا بھلاہو گا جو خُدا ترس ہیں اور اُس کے حضُور کانپتے ہیں۔N< چُونکہ بُرے کام پر سزا کا حُکم فَوراً نہیں دِیا جاتا اِس لِئے بنی آدم کا دِل اُن میں بدی پر بہ شِدّت مائِل ہے۔ ;  اِس کے عِلاوہ مَیں نے دیکھا کہ شرِیر گاڑے گئے ۔ اورلوگ بھی آئے اور راست باز پاک مقام سے نِکلے اور اپنے شہر میں فراموش ہو گئے ۔ یہ بھی بُطلان ہے۔:- یہ سب مَیں نے دیکھا اور اپنا دِل سارے کام پر جو دُنیامیں کِیا جاتا ہے لگایا ۔ اَیسا وقت ہے جِس میں ایک شخص دُوسرے پر حُکومت کر کے اپنے اُوپر بلا لاتا ہے۔L9کِسی آدمی کو رُوح پر اِختیار نہیں کہ اُسے روک سکے اور مَرنے کا دِن بھی اُس کے اِختیار سے باہر ہے اور اُس لڑائی سے چُھٹّی نہیں مِلتی اور نہ شرارت اُس کو جو اُس میں غرق ہے چُھڑائے گی۔83کیونکہ جو کُچھ ہوگا اُس کو معلُوم نہیں اور کَون اُسے بتا سکتا ہے کہ کیونکر ہو گا؟۔7/اِس لِئے کہ ہر امر کا مَوقع اور قاعِدہ ہے لیکن اِنسان کی مُصِیبت اُس پر بھاری ہے۔36_جو کوئی حُکم مانتا ہے بُرائی کو نہ دیکھے گا اور دانِش مندکا دِل مَوقع اور اِنصاف کو سمجھتا ہے۔#5?اِس لِئے کہ بادشاہ کا حُکم بااِختیار ہے اور اُس سے کَون کہے گا کہ تُو یہ کیا کرتا ہے؟۔U4#تُو جلد بازی کر کے اُس کے حضُور سے غائِب نہ ہو اورکِسی بُری بات پر اِصرار نہ کر کیونکہ وہ جو کُچھ چاہتاہے کرتا ہے۔35مَیں تُجھے صلاح دیتا ہُوں کہ تُو بادشاہ کے حُکم کو خُدا کی قَسم کے سبب سے مانتا رہ۔&2 Gدانِش مند کے برابر کَون ہے؟ اور کِسی بات کی تفسِیر کرنا کَون جانتا ہے؟ اِنسان کی حِکمت اُس کے چِہرہ کو روشن کرتی ہے اور اُس کے چِہرہ کی سختی اُس سے بدل جاتی ہے۔;1oلو مَیں نے صِرف اِتنا پایا کہ خُدا نے اِنسان کوراست بنایا پر اُنہوں نے بُہت سی بندشیں تجوِیز کِیں۔^05جِس کی میرے دِل کو اب تک تلاش ہے پر مِلا نہیں ۔ مَیں نے ہزار میں ایک مَرد پایا لیکن اُن سبھوں میں عَورت ایک بھی نہ مِلی۔ /دیکھ واعِظ کہتا ہے مَیں نے ایک دُوسرے سے مُقابلہ کرکے یہ دریافت کِیا ہے۔>.uتب مَیں نے مَوت سے تلخ تر اُس عَورت کو پایا جِس کادِل پھندا اور جال ہے اور جِس کے ہاتھ ہتھکڑیاں ہیں ۔ جِس سے خُدا خُوش ہے وہ اُس سے بچ جائے گا لیکن گُنہگار اُس کا شِکار ہوگا۔ -مَیں نے اپنے دِل کو مُتوجِّہ کِیا کہ جانُوں اورتفتِیش کرُوں اور حِکمت اور خِرد کو دریافت کرُوں اورسمجھُوں کہ بدی حماقت ہے اور حماقت دِیوانگی۔x,iجو کُچھ ہے سو دُور اور نِہایت گہرا ہے ۔ اُسے کَون پا سکتا ہے؟۔I+ مَیں نے حِکمت سے یہ سب کُچھ آزمایا ہے ۔ مَیں نے کہا کہ مَیں دانِش مند بنُوں گا پر وہ مُجھ سے کہِیں دُور تھی۔*/کیونکہ تُو تو اپنے دِل سے جانتا ہے کہ تُو نے آپ اِسی طرح سے اَوروں پر لَعنت کی ہے۔Z)-نِیز اُن سب باتوں کے سُننے پر جو کہی جائیں کان نہ لگا ۔ اَیسا نہ ہو کہ تُو سُن لے کہ تیرا نَوکر تُجھ پر لَعنت کرتا ہے۔(%کیونکہ زمِین پر کوئی اَیسا راست باز اِنسان نہیں کہ نیکی ہی کرے اور خطا نہ کرے۔'حِکمت صاحبِ حِکمت کو شہر کے دس حاکِموں سے زِیادہ زورآور بنا دیتی ہے۔S&اچھّا ہے کہ تُو اِس کو بھی پکڑے رہے اور اُس پر سے بھی ہاتھ نہ اُٹھائے کیونکہ جو خُدا ترس ہے اِن سب سے بچ نِکلے گا۔%-حد سے زِیادہ بدکردار نہ ہو اور احمق نہ بن ۔ تُواپنے وقت سے پہلے کاہے کو مَرے گا؟۔Q$حدسے زِیادہ نیکوکار نہ ہو اور حِکمت میں اِعتدال سے باہر نہ جا اِس کی کیا ضرُورت ہے کہ تُو اپنے آپ کوبرباد کرے؟۔ #مَیں نے اپنی بطالت کے دِنوں میں یہ سب کُچھ دیکھاکوئی راست باز اپنی راست بازی میں مَرتا ہے اور کوئی بدکرداراپنی بدکرداری میں عُمر درازی پاتا ہے۔1"[اِقبال مندی کے دِن خُوشی میں مشغُول ہو پر مُصِیبت کے دِن میں سوچ بلکہ خُدا نے اِس کو اُس کے مُقابِل بنارکھّا ہے تاکہ اِنسان اپنے بعد کی کِسی بات کو دریافت نہ کر سکے۔.!U خُدا کے کام پر غَور کر کیونکہ کَون اُس چِیز کو سِیدھا کر سکتا ہے جِسے اُس نے ٹیڑھا کِیا ہے؟۔^ 5 کیونکہ حِکمت وَیسی ہی پناہ گاہ ہے جَیسے رُوپیہ لیکن عِلم کی خاص خُوبی یہ ہے کہ حِکمت صاحبِ حِکمت کی جان کی مُحافِظ ہے۔0Y حِکمت خُوبی میں مِیراث کے برابر ہے اور اُن کے لِئے جو سُورج کو دیکھتے ہیں زِیادہ سُودمند ہے۔D تُو یہ نہ کہہ کہ اگلے دِن اِن سے کیونکر بِہتر تھے؟ کیونکہ تُو دانِش مندی سے اِس امر کی تحقِیق نہیں کرتا۔/ تُو اپنے جی میں خفا ہونے میں جلدی نہ کر کیونکہ خفگی احمقوں کے سِینوں میں رہتی ہے۔)کِسی بات کا انجام اُس کے آغاز سے بِہترہے اور بُردبارمُتکبِّر مزاج سے اچھّا ہے۔+یقِیناً ظُلم دانِشور آدمی کو دِیوانہ بنا دیتا ہے اور رِشوت عقل کو تباہ کرتی ہے۔3جَیسا ہانڈی کے نِیچے کانٹوں کا چٹکنا وَیسا ہی احمق کا ہنسنا ہے ۔ یہ بھی بُطلان ہے۔اِنسان کے لِئے دانِشور کی سرزنش سُننا احمقوں کاراگ سُننے سے بِہترہے۔}دانا کا دِل ماتم کے گھر میں ہے لیکن احمق کا جی عِشرت خانہ سے لگا ہے۔غمگِینی ہنسی سے بِہتر ہے کیونکہ چِہرہ کی اُداسی سے دِل سُدھر جاتا ہے۔yماتم کے گھر میں جانا ضِیافت کے گھر میں داخِل ہونے سے بِہتر ہے کیونکہ سب لوگوں کا انجام یِہی ہے اور جوزِندہ ہے اپنے دِل میں اِس پر سوچے گا۔ نیک نامی بیش بہا عِطر سے بِہتر ہے اور مَرنے کا دِن پَیداہونے کے دِن سے۔<q کیونکہ کَون جانتا ہے کہ اِنسان کے لِئے اُس کی زِندگی میں یعنی اُس کی باطِل زِندگی کے تمام ایّام میں جِن کووہ پرچھائیں کی مانِند بسر کرتا ہے کَونسی چِیز فائِدہ مند ہے؟ کیونکہ اِنسان کو کَون بتا سکتا ہے کہ اُس کے بعد دُنیا میں کیا واقِع ہو گا؟۔1 چُونکہ بہت سے چِیزیں ہیں جِن سے بطالت فراوان ہوتی ہے پس اِنسان کو کیا فائِدہ ہے؟۔ جو کُچھ ہُؤا ہے اُس کا نام زمانۂِ قدِیم میں رکھّاگیا اور یہ بھی معلُوم ہے کہ وہ اِنسان ہے اور وہ اُس کے ساتھ جو اُس سے زورآور ہے جھگڑ نہیں سکتا۔3 آنکھوں سے دیکھ لینا آرزُو کی آوارگی سے بِہتر ہے ۔یہ بھی بُطلان اور ہوا کی چران ہے۔Gکیونکہ دانِش مند کو احمق پر کیا فضِیلت ہے؟ اور مِسکِین کو جو زِندوں کے سامنے چلنا جانتا ہے کیا حاصِل ہے؟۔ آدمی کی ساری مِحنت اُس کے مُنہ کے لِئے ہے تَو بھی اُس کا جی نہیں بھرتا۔:mہاں اگرچہ وہ دو ہزار برس تک زِندہ رہے اور اُسے کُچھ راحت نہ ہو ۔ کیا سب کے سب ایک ہی جگہ نہیں جاتے؟۔' Gاُس نے سُورج کو بھی نہ دیکھا نہ کِسی چِیز کو جاناپس وہ اُس دُوسرے سے زِیادہ آرام میں ہے۔4 aکیونکہ وہ بطالت کے ساتھ آیا اور تارِیکی میں جاتاہے اور اُس کا نام اندھیرے میں پوشِیدہ رہتا ہے۔z mاگر آدمی کے سَو فرزند ہوں اور وہ بُہت برسوں تک جِیتارہے یہاں تک کہ اُس کی عُمر کے دِن بے شُمار ہوں پر اُس کاجی شادمانی سے سیر نہ ہو اور اُس کا دفن نہ ہو تو مَیں کہتا ہُوں کہ وہ حمل جو گِر جائے اُس سے بِہتر ہے۔+ Oکوئی اَیسا ہے کہ خُدا نے اُسے دھن دَولت اورعِزّت بخشی ہے یہاں تک کہ اُس کو کِسی چِیز کی جِسے اُس کا جی چاہتا ہے کمی نہیں تَو بھی خُدا نے اُسے تَوفِیق نہیں دی کہ اُس سے کھائے بلکہ کوئی اجنبی اُسے کھاتا ہے ۔یہ بُطلان اور سخت بِیماری ہے۔  yایک زبُونی ہے جو مَیں نے دُنیا میں دیکھی اور وہ لوگوں پر گِراں ہے۔V%پس وہ اپنی زِندگی کے دِنوں کو بُہت یاد نہ کرے گا اِس لِئے کہ خُدا اُس کی خُوش دِلی کے مُطابِق اُس سے سلُوک کرتا ہے۔!;نِیز ہر ایک آدمی جِسے خُدا نے مال و اسباب بخشا اوراُسے تَوفِیق دی کہ اُس میں سے کھائے اور اپنا بخرہ لے اور اپنی مِحنت سے شادمان رہے ۔ یہ تو خُدا کی بخشِش ہے۔kOلو! مَیں نے دیکھا کہ یہ خُوب ہے بلکہ خُوش نُما ہے کہ آدمی کھائے اور پِئے اور اپنی ساری مِحنت سے جو وہ دُنیا میں کرتا ہے اپنی تمام عُمر جو خُدا نے اُسے بخشی ہے راحت اُٹھائے کیونکہ اُس کا بخرہ یِہی ہے۔)Kوہ عُمر بھر بے چَینی میں کھاتا ہے اور اُس کی دِق داری اور بیزاری اور خفگی کی اِنتہا نہیں۔Oاور یہ بھی بلایِ عظِیم ہے کہ ٹِھیک جَیسا وہ آیاتھا وَیسا ہی جائے گا اور اُسے اِس فضُول مِحنت سے کیا حاصِل ہے؟۔ 9جِس طرح سے وہ اپنی ماں کے پیٹ سے نِکلا اُسی طرح ننگا جَیسا کہ آیا تھا پِھر جائے گا اور اپنی مِحنت کی اُجرت میں کُچھ نہ پائے گا جِسے وہ اپنے ہاتھ میں لے جائے۔nUاور وہ مال کِسی بُرے حادِثہ سے برباد ہوتا ہے اوراگر اُس کے گھر میں بیٹا پَیدا ہوتا ہے تو اُس وقت اُس کے ہاتھ میں کُچھ نہیں ہوتا۔R ایک بلایِ عظِیم ہے جِسے مَیں نے دُنیا میں دیکھا یعنی دَولت جِسے اُس کا مالِک اپنے نُقصان کے لِئے رکھ چھوڑتا ہے۔J  مِحنتی کی نِیند مِیٹھی ہے خواہ وہ تھوڑا کھائے خواہ بُہت لیکن دَولت کی فراوانی دَولت مند کو سونے نہیں دیتی۔ جب مال کی فراوانی ہوتی ہے تو اُس کے کھانے والے بھی بُہت ہو جاتے ہیں اور اُس کے مالِک کو سِوا اِس کے کہ اُسے اپنی آنکھوں سے دیکھے اَور کیا فائِدہ ہے؟۔E~ زر دوست رُوپیہ سے آسُودہ نہ ہو گا اور دَولت کا چاہنے والا اُس کے بڑھنے سے سیر نہ ہو گا ۔ یہ بھی بُطلان ہے۔} زمِین کا حاصِل سب کے لِئے ہے بلکہ کاشت کاری سے بادشاہ کا بھی کام نِکلتا ہے۔/|Wاگر تُو مُلک میں مسکِینوں کو مظلُوم اور عدل و اِنصاف کو مترُوک دیکھے تو اِس سے حَیران نہ ہو کیونکہ ایک بڑوں سے بڑا ہے جو نِگاہ کرتا ہے اور کوئی اِن سب سے بھی بڑا ہے۔,{Qکیونکہ خوابوں کی زِیادتی اور بطالت اور باتوں کی کثرت سے اَیسا ہوتا ہے لیکن تُو خُدا سے ڈر۔z1تیرا مُنہ تیرے جِسم کو گُنہگار نہ بنائے اور فرِشتہ کے حضُور مت کہہ کہ بُھول چُوک تھی ۔ خُدا تیری آواز سے کیوں بیزار ہو اور تیرے ہاتھوں کا کام برباد کرے؟۔yتیرا مَنّت نہ ماننا اِس سے بِہتر ہے کہ تُو مَنّت مانے اور ادا نہ کرے۔hxIجب تُو خُدا کے لِئے مَنّت مانے تو اُس کے ادا کرنے میں دیر نہ کر کیونکہ وہ احمقوں سے خُوش نہیں ہے ۔ تُواپنی مَنّت کو پُورا کر۔)wKکیونکہ کام کی کثرت کے باعِث سے خواب دیکھا جاتا ہے اور احمق کی آواز باتوں کی کثرت ہوتی ہے۔vبولنے میں جلدبازی نہ کر اور تیرا دِل جلدبازی سے خُداکے حضُور کُچھ نہ کہے کیونکہ خُدا آسمان پر ہے اور تُوزمِین پر ۔ اِس لِئے تیری باتیں مُختصرہوں۔5u eجب تُو خُدا کے گھر کو جاتا ہے تو سنجِیدگی سے قدم رکھ کیونکہ شِنوا ہونے کے لِئے جانا احمقوں کے سے ذبِیحے گُذراننے سے بِہتر ہے اِس لِئے کہ وہ نہیں سمجھتے کہ بدی کرتے ہیں۔6teاُن سب لوگوں کا یعنی اُن سب کا جِن پر وہ حُکمران تھا کُچھ شُمار نہ تھا تَو بھی وہ جو اُس کے بعد اُٹھیں گے اُس سے خُوش نہ ہوں گے ۔ یقِیناً یہ بھی بُطلان اور ہواکی چران ہے۔vseمَیں نے سب زِندوں کو جو دُنیا میں چلتے پِھرتے ہیں دیکھا کہ وہ اُس دُوسرے جوان کے ساتھ تھے جو اُس کا جانشِین ہونے کے لِئے برپا ہُؤا۔Grکیونکہ وہ قَیدخانہ سے نِکل کر بادشاہی کرنے آیا باوُجُودیکہ وہ جو سلطنت ہی میں پَیدا ہُوا مِسکِین ہو چلا۔;qo مِسکِین اور دانِش مند لڑکا اُس بُوڑھے بے وقُوف بادشاہ سے جِس نے نصِیحت سُننا ترک کر دِیا بِہتر ہے۔+pO اور اگر کوئی ایک پر غالِب ہو تو دو اُس کا سامنا کرسکتے ہیں اور تِہری ڈوری جلد نہیں ٹُوٹتی۔o پِھر اگر دو اِکٹّھے لیٹیں تو گرم ہوتے ہیں پر اکیلاکیوں کر گرم ہو سکتا ہے؟۔ n کیونکہ اگر وہ گِریں تو ایک اپنے ساتھی کو اُٹھائے گالیکن اُس پر افسوس جو اکیلا ہے جب وہ گِرتا ہے کیونکہ کوئی دُوسرا نہیں جو اُسے اُٹھا کھڑا کرے۔m ایک سے دو بِہتر ہیں کیونکہ اُن کی مِحنت سے اُن کو بڑا فائِدہ ہوتا ہے۔plYکوئی اکیلا ہے اور اُس کے ساتھ کوئی دُوسرا نہیں۔ اُس کے نہ بیٹا ہے نہ بھائی تَو بھی اُس کی ساری مِحنت کی اِنتہانہیں اور اُس کی آنکھ دَولت سے سیر نہیں ہوتی ۔ وہ کہتاہے مَیں کِس کے لِئے مِحنت کرتا اور اپنی جان کو عَیش سے محرُوم رکھتا ہُوں؟ یہ بھی بُطلان ہے ہاں یہ سخت دُکھ ہے۔[k/اور مَیں نے پِھر کر دُنیا کے بُطلان کو دیکھا۔guبلکہ دونوں سے نیک بخت وہ ہے جو اب تک ہُؤا ہی نہیں ۔ جِس نے وہ بُرائی جو دُنیا میں ہوتی ہے نہیں دیکھی۔$fAپس مَیں نے مُردوں کو جو آگے مَر چُکے اُن زِندوں سے جو اب جِیتے ہیں زِیادہ مُبارک جانا۔e }تب مَیں نے پِھر کر اُس تمام ظُلم پر جو دُنیا میں ہوتا ہے نظر کی اور مظلُوموں کے آنسُوؤں کو دیکھا اوراُن کو تسلّی دینے والا کوئی نہ تھا اور اُن پر ظُلم کرنے والے زبردست تھے پر اُن کو تسلّی دینے والا کوئی نہ تھا۔Ud#پس مَیں نے دیکھا کہ اِنسان کے لِئے اِس سے بِہترکُچھ نہیں کہ وہ اپنے کاروبار میں خُوش رہے اِس لِئے کہ اُس کا بخرہ یِہی ہے کیونکہ کَون اُسے واپس لائے گاکہ جو کُچھ اُس کے بعد ہو گا دیکھ لے۔2c]کَون جانتا ہے کہ اِنسان کی رُوح اُوپر چڑھتی اورحَیوان کی رُوح زمِین کی طرف نِیچے کو جاتی ہے؟۔$bAسب کے سب ایک ہی جگہ جاتے ہیں ۔ سب کے سب خاک سے ہیں اور سب کے سب پِھر خاک سے جا مِلتے ہیں۔a7کیونکہ جو کُچھ بنی آدم پر گُذرتا ہے وُہی حَیوان پرگُذرتا ہے ۔ ایک ہی حادِثہ دونوں پر گُذرتا ہے جِس طرح یہ مَرتا ہے اُسی طرح وہ مَرتا ہے ۔ ہاں سب میں ایک ہی سانس ہے اور اِنسان کو حَیوان پر کُچھ فَوقِیّت نہیں کیونکہ سب بُطلان ہے۔A`{مَیں نے دِل میں کہا کہ یہ بنی آدم کے لِئے ہے کہ خُدا اُن کو جانچے اور وہ سمجھ لیں کہ ہم خُود حَیوان ہیں۔R_تب مَیں نے دِل میں کہا کہ خُدا راست بازوں اور شرِیروں کی عدالت کرے گا کیونکہ ہر ایک امر اور ہر کام کا ایک وقت ہے۔"^=پِھر مَیں نے دُنیا میں دیکھا کہ عدالت گاہ میں ظُلم ہے اور صداقت کے مکان میں شرارت ہے۔:]mجو کُچھ ہے وہ پہلے ہو چُکا اور جو کُچھ ہونے کوہے وہ بھی ہو چُکا اور خُدا گُذشتہ کو پِھر طلب کرتاہے۔*\Mاور مُجھ کو یقِین ہے کہ سب کُچھ جو خُدا کرتا ہے ہمیشہ کے لِئے ہے ۔ اُس میں کُچھ کمی بیشی نہیں ہو سکتی اورخُدا نے یہ اِس لِئے کِیا ہے کہ لوگ اُس کے حضُور ڈرتے رہیں۔I[  اور یہ بھی کہ ہر ایک اِنسان کھائے اور پِئے اور اپنی ساری مِحنت سے فائِدہ اُٹھائے ۔ یہ بھی خُدا کی بخشِش ہے۔o اور سب کُچھ جو میری آنکھیں چاہتی تِھیں مَیں نے اُن سے باز نہ رکھّا ۔ مَیں نے اپنے دِل کو کِسی طرح کی خُوشی سے نہ روکا کیونکہ میرا دِل میری ساری مِحنت سے شادمان ہُؤا اور میری ساری مِحنت سے میرا بخرہ یہی تھا۔c=? سو مَیں بزُرگ ہُؤا اور اُن سبھوں سے جو مُجھ سے پہلے یروشلِیم میں تھے زِیادہ بڑھ گیا ۔ میری حِکمت بھی مُجھ میں قائِم رہی۔p<Yمَیں نے سونا اور چاندی اور بادشاہوں اور صُوبوں کاخاص خزانہ اپنے لِئے جمع کِیا ۔ مَیں نے گانے والوں اورگانے والِیوں کو رکھّا اور بنی آدم کے اَسبابِ عَیش یعنی لَونڈیوں کو اپنے لِئے کثرت سے فراہم کِیا۔ ~|s{zyxxzvutLrrqpo$nmmllqkkjkii(hggfeeMddcc>(=|=<<::Z997736055!4:3?2 1/0//-- +*)((0'&%e$""!& ?NHl?shllp 4 : +ItUaساٹھ رانیاں اور اسّی حرمیں اور بے شُمار کُنوارِیاں بھی ہیں}Tsتیری کنپٹِیاں تیرے نِقاب کے نِیچے انار کے ٹُکڑوں کی مانِند ہیں۔ySkتیرے دانت بھیڑوں کے گلّہ کی مانِند ہیں۔ جِن کو غُسل دِیا گیا ہو۔ جِن میں سے ہر ایک نے دو بچّے دِئے ہوں اور اُن میں ایک بھی بانجھ نہ ہو۔tRaاپنی آنکھیں میری طرف سے پھیرلے کیونکہ وہ مُجھے گھبرا دیتی ہیں۔ تیرے بال بکریوں کے گلّہ کی مانِندہیں جو کوہِ جِلعاد پر بَیٹھی ہوں۔aQ;اَے میری پِیاری! تُو تِرضہ کی مانِند خُوب صُورت ہے۔ یروشلِیم کی مانِند خُوش منظر اور علَم دار لشکر کی مانِند مُہِیب ہے۔Pمَیں اپنے محبُوب کی ہُوں اور میرا محبُوب میرا ہے۔ وہ سوسنوں میں چَراتا ہے۔AO{میرا محبُوب اپنے بُوستان میں بلسان کی کِیارِیوں کی طرف گیا ہے تاکہ باغوں میں چَرائے اور سوسن جمع کرے۔]N 5تیرا محبُوب کہاں گیا؟ اَے عَورتوں میں سب سے جمِیلہ! تیرا محبُوب کِس طرف کونِکلا کہ ہم تیرے ساتھ اُس کی تلاش میں جائیں؟^M5اُس کا مُنہ از بس شِیرِین ہے ۔ ہاں وہ سراپا عِشق انگیزہے۔ اَے یروشلِیم کی بیٹیو! یہ ہے میرا محبُوب ۔ یہ ہے میرا پِیارا۔FLاُس کی ٹانگیں کُندن کے پایوں پر سنگِ مرمر کے سُتُون ہیں۔ وہ دیکھنے میں لُبنا ن اور خُوبی میں رشکِ سرو ہے۔JK اُس کے ہاتھ زبرجد سے مُرصّع سونے کے حلقے ہیں۔ اُس کا پیٹ ہاتھی دانت کا کام ہے جِس پر نِیلم کے پُھول بنے ہوں۔]J3 اُس کے رُخسار پُھولوں کے چمن اور بلسان کی اُبھری ہُوئی کِیارِیاں ہیں۔ اُس کے ہونٹ سوسن ہیں جِن سے رقِیق مُر ٹپکتا ہے۔+IO اُس کی آنکھیں اُن کبُوتروں کی مانِندہیں جو دُودھ میں نہا کر لبِ دریا تمکنت سے بَیٹھے ہوں۔H  اُس کا سر خالِص سونا ہے۔ اُس کی زُلفیں پیچ در پیچ اور کوّے سی کالی ہیں۔iGK میرا محبُوب سُرخ و سفید ہے۔ وہ دس ہزار میں مُمتاز ہے۔7Fg تیرے محبُوب کو کِسی دُوسرے محبُوب پر کیا فضِیلت ہے؟ اَے عَورتوں میں سب سے جمیِلہ! تیرے محبُوب کو کِسی دُوسرے محبُوب پر کیا فَوقِیت ہے جو تُو ہم کو اِس طرح قَسم دیتی ہے؟wEgاَے یروشلِیم کی بیٹِیو! مَیں تُم کو قَسم دیتی ہُوں کہ اگر میرا محبُوب تُم کو مِل جائے تو اُس سے کہہ دینا کہ مَیں عِشق کی بِیمار ہُوں۔{Doپہرے والے جو شہر میں پِھرتے ہیں مُجھے مِلے۔ اُنہوں نے مُجھے مارا اور گھایل کِیا۔ شہر پناہ کے مُحافِظوں نے میری چادر مُجھ سے چِھین لی ۔qC[مَیں نے اپنے محبُوب کے لِئے دروازہ کھولا لیکن میرا محبُوب مُڑ کر چلا گیا تھا۔ جب وہ بولا تو مَیں بے حواس ہو گئی۔ مَیں نے اُسے ڈھُونڈا پر نہ پایا۔ مَیں نے اُسے پُکارا پر اُس نے مُجھے کُچھ جواب نہ دِ یا ۔Byمَیں اپنے محبُوب کے لِئے دروازہ کھولنے کواُٹھی اور میرے ہاتھوں سے مُرٹپکا اور میری اُنگلِیوں سے رقِیق مُرٹپکا اور قُفل کے دستوں پر پڑا۔2A]میرے محبُوب نے اپنا ہاتھ سُوراخ سے اندرکِیا اور میرے دِل و جِگر میں اُس کے لِئے جُنبِش ہُوئی۔E@مَیں تو کپڑے اُتار چُکی اِب پِھر کَیسے پہنُوں؟ مَیں تو اپنے پاؤں دھو چُکی اب اُن کو کیوں مَیلا کرُ و ں ؟.?Uمَیں سوتی ہُوں پر میرا دِل جاگتا ہے۔ میرے محبُوب کی آواز ہے جو کھٹکھٹاتا اور کہتاہے میرے لِئے دروازہ کھول میری محبُوبہ! میری پِیاری! میری کبُوتری! میری پاکِیزہ! کیونکہ میرا سر شبنم سے تر ہے۔ اور میری زُلفیں رات کی بُوندوں سے بھری ہیں۔8> kمَیں اپنے باغ میں آیا ہُوں اَے میری پِیاری! میری زَوجہ! مَیں نے اپنا مُر اپنے بلسان سمیت جمع کر لِیا۔ مَیں نے اپنا شہد چھتّے سمیت کھا لِیا۔ مَیں نے اپنی مَے دُودھ سمیت پی لی ہے۔ اَے دوستو! کھاؤ پِیو۔ پِیو! ہاں اَے عزِیزو! خُوب جی بھر کے پِیو۔=%اَے بادِ شِمال بیدار ہو! اَے بادِ جنُوب چلی آ! میرے باغ پر سے گُذر تاکہ اُس کی خُوشبُو پَھیلے۔ میرا محبُوب اپنے باغ میں آئے اور اپنے لذِیذ میوے کھائے۔|<qتُو باغوں میں ایک منبع آبِ حیات کا چشمہ اور لُبنا ن کا جھرنا ہے۔G;جٹاماسی اور زعفران۔ بیدمُشک اور دارچِینی اور لُبان کے تمام درخت۔ مُر اور عُود اور ہر طرح کی خاص خُوشبُو۔: تیرے باغ کے پَودے لذِیذ میوہ دار انار ہیں۔ مہندی اور سُنبُل بھی ہیں۔95 میری پِیاری ۔ میری زَوجہ ایک مُقفّل باغچہ ہے۔ وہ محفُوظ سوتا اور سر بمُہر چشمہ ہے۔W8' اَے میری زَوجہ! تیرے ہونٹوں سے شہد ٹپکتا ہے۔ شہد و شِیر تیری زُبان تلے ہیں۔ تیری پوشاک کی خُوشبُو لُبنا ن کی سی ہے۔7{ اَے میری پیاری! میری زَوجہ! تیرا عِشق کیا خُوب ہے! تیری مُحبّت مَے سے زِیادہ لذِیذ ہے اور تیرے عِطروں کی مہک ہر طرح کی خُوشبُو سے بڑھ کرہے۔l6Q اَے میری پِیاری! میری زَوجہ! تُو نے میرا دِل لُوٹ لِیا۔ اپنی ایک نظر سے ۔ اپنی گردن کے ایک طَوق سے تُو نے میرا دِل غارت کر لِیا۔@5yلُبنا ن سے میرے ساتھ اَے دُلہن! تُو لُبنا ن سے میرے ساتھ چلی آ۔ اَمانہ کی چوٹی پر سے۔ سنِیر اور حرمُو ن کی چوٹی پر سے۔ شیروں کی ماندوں سے اور چِیتوں کے پہاڑوں پر سے نظر دَوڑا۔v4eاَے میری پِیاری! تُو سراپا جمال ہے۔ تُجھ میں کوئی عَیب نہیں۔3)جب تک دِن ڈھلے اور سایہ بڑھے مَیں مُر کے پہاڑ اور لُبان کے ٹِیلے پر جا رہُوں گا۔2تیری دونوں چھاتِیاں دو تَواَم آہُو بچّے ہیں جو سوسنوں میں چَرتے ہیں۔h1Iتیری گردن داؤُد کا بُرج ہے جو سِلاح خانہ کے لِئے بنا جِس پر ہزار سِپریں لٹکائی گئی ہیں۔ وہ سب کی سب پہلوانوں کی سِپریں ہیں۔X0)تیرے ہونٹ قِرمزی ڈورے ہیں۔ تیرا مُنہ دِ ل فریب ہے۔ تیری کنپٹِیاں تیرے نِقاب کے نِیچے انار کے ٹُکڑوں کی مانِند ہیں۔'/Gتیرے دانت بھیڑوں کے گلّہ کی مانِندہیں جِن کے بال کترے گئے ہوں اور جِن کو غُسل دِیا گیا ہو۔ جِن میں سے ہر ایک نے دو بچّے دِئے ہوں اور اُن میں ایک بھی بانجھ نہ ہو۔D. دیکھ تُو خُوبرُ و ہے اَے میری پِیاری! دیکھ تُو خُوب صُورت ہے۔ تیری آنکھیں تیرے نِقاب کے نِیچے دو کبُوتر ہیں۔ تیرے بال بکریوں کے گلّہ کی مانِندہیں جو کوہِ جِلعاد پر بَیٹھی ہوں۔1-[ اَے صِیُّون کی بیٹیو! باہر نِکلو اور سُلیما ن بادشاہ کو دیکھو۔ اُس تاج کے ساتھ جو اُس کی ماں نے اُس کے بیاہ کے دِن اور اُس کے دِل کی شادمانی کے روز اُس کے سر پر رکھّا۔, اُس کے ڈنڈے چاندی کے بنوائے۔ اُس کی نشِست سونے کی اور گدّی ارغوانی بنوائی اور اُس کے اندر کا فرش یروشلِیم کی بیٹِیوں نے عِشق سے مُرصّع کِیا۔+ سُلیما ن بادشاہ نے لُبنا ن کی لکڑِیوں سے اپنے لِئے ایک پالکی بنوائی۔F*وہ سب کے سب شمشِیرزن اور جنگ میں ماہِر ہیں۔ رات کے خطرہ کے سبب سے ہر ایک کی تلوار اُس کی ران پر لٹک رہی ہے۔$)Aدیکھو یہ سُلیما ن کی پالکی ہے۔ جِس کے ساتھ اِسرائیلی بہادُروں میں سے ساٹھ پہلوان ہیں۔h(Iیہ کَون ہے جو مُر اور لُبان سے اور سَوداگروں کے تمام عِطروں سے مُعطّر ہوکر بیابان سے دُھوئیں کے سُتُون کی مانِند چلا آتاہے؟'+اَے یروشلِیم کی بیٹیو! مَیں تُم کو غزالوں اور مَیدان کی ہرنِیوں کی قَسم دیتی ہُو ں کہ تُم میرے پِیارے کو نہ جگاؤ نہ اُٹھاؤ جب تک کہ وہ اُٹھنا نہ چاہے۔l&Qابھی مَیں اُن سے تھوڑا ہی آگے بڑھی تھی کہ میری جان کا پِیارا مُجھے مِل گیا۔ مَیں نے اُسے پکڑ رکھّا اور اُسے نہ چھوڑا جب تک کہ مَیں اُسے اپنی ماں کے گھرمیں اور اپنی والدِہ کے خَلوت خانہ میں نہ لے گئی۔G%پہرے والے جو شہر میں پِھرتے ہیں مُجھے مِلے۔ مَیں نے پُوچھا کیا تُم نے اُسے دیکھا جو میری جان کا پِیاراہے؟$اب مَیں اُٹھوں گی اور شہر میں پِھرُوں گی۔ کُوچوں میں اور بازاروں میں اُس کو ڈھُونڈُونگی جو میری جان کا پِیارا ہے۔ مَیں نے اُسے ڈھُونڈا پر نہ پایا۔:# oمَیں نے رات کو اپنے پلنگ پر اُسے ڈُھونڈا جو میری جان کا پِیارا ہے۔ مَیں نے اُسے ڈُھونڈا پر نہ پایا۔V"%جب تک دِن ڈھلے اور سایہ بڑھے تُو پِھر آ اَے میرے محبُوب! تُو غزال یا جوان ہرن کی طرح ہو کرآ جو باتر کے پہاڑوں پر ہے۔!میرا محبُوب میرا ہے اور مَیں اُس کی ہُوں۔ وہ سوسنوں کے درمِیان چَراتا ہے۔V %ہمارے لِئے لَومڑیوں کو پکڑو ۔ اُن لَومڑی بچّوں کو جوتاکِستان خراب کرتے ہیں کیونکہ ہماری تاکوں میں پُھول لگے ہیں۔0Yاَے میری کبُوتری جو چٹانوں کے دراڑوں میں اور کڑاڑوں کی آڑ میں چُھپی ہے! مُجھے اپنا چِہرہ دِکھا ۔ مُجھے اپنی آوازسُنا کیونکہ تُو ماہ جبِین اور تیری آواز شِیرِین ہے۔ve انجِیرکے درختوں میں ہرے انجِیر پکنے لگے۔ اور تاکیں پُھولنے لگِیں۔ اُن کی مہک پَھیل رہی ہے۔ سو اُٹھ میری پِیاری! میری جمِیلہ! چلی آ۔b= زمِین پر پُھولوں کی بہار ہے۔ پرِندوں کے چہچہانے کا وقت آ پُہنچا۔ اور ہماری سرزمِین میں قُمریوں کی آواز سُنائی دینے لگی۔nU کیونکہ دیکھ جاڑا گُذر گیا۔ مِینہ برس چُکا اور نِکل گیا۔) میرے محبُوب نے مُجھ سے باتیں کِیں اورکہا اُٹھ میری پِیاری! میری نازنِین! چلی آ۔~u میرا محبُوب آہُو یا جوان ہرن کی مانِند ہے۔ دیکھ وہ ہماری دِیوار کے پِیچھے کھڑا ہے۔ وہ کِھڑکِیوں سے جھانکتا ہے۔ وہ جھنجریوں سے تاکتا ہے۔;oمیرے محبُوب کی آواز! دیکھ وہ آ رہاہے! پہاڑوں پر سے کُودتا اور ٹِیلوں پر سے پھاندتا ہُؤاچلا آتا ہے۔+اَے یرو شلِیم کی بیٹیو! مَیں تُم کو غزالوں اور مَیدان کی ہرنِیوں کی قَسم دیتی ہُوں کہ تُم میرے پِیارے کو نہ جگاؤ نہ اُٹھاؤ جب تک کہ وہ اُٹھنا نہ چاہے۔-اُس کا بایاں ہاتھ میرے سر کے نِیچے ہے اور اُس کا دہنا ہاتھ مُجھے گلے سے لگاتا ہے۔%Cکِشمِش سے مُجھے قرار دو ۔ سیبوں سے مُجھے تازہ دَم کرو کیونکہ مَیں عِشق کی بِیمار ہُوں۔ وہ مُجھے مَے خانہ کے اندرلایا اور اُس کی مُحبّت کا جھنڈا میرے اُوپر تھا۔.Uجَیسا سیب کا درخت بَن کے درختوں میں وَیسا ہی میرا محبُوب نَوجوانوں میں ہے۔ مَیں نِہایت شادمانی سے اُس کے سایہ میں بَیٹھی اور اُس کا پَھل میرے مُنہ میں مِیٹھا لگا۔yجَیسی سوسن جھاڑِیوں میں وَیسی ہی میری محبُوبہ کُنوارِیوں میں ہے۔\ 3مَیں شارو ن کی نرگِس اور وادِیوں کی سوسن ہُوں۔u eہمارے گھر کے شہتِیر دیودارکے اور ہماری کڑِیاں صنوبر کی ہیں۔' Iدیکھ تُو ہی خُوب صُورت ہے اَے میرے محبُوب! بلکہ مرغُوبِ خاطِر ہے۔ ہمارا پلنگ بھی سبز ہے۔& Gدیکھ تُو خُوبرُو ہے اَے میری پِیاری! دیکھ تُو خُوب صُورت ہے۔ تیری آنکھیں دو کبُوتر ہیں۔ /میرا محبُوب میرے لِئے عین جدّ ی کے انگُورِستان سے مہندی کے پُھولوں کا گُچھّا ہے۔!  = میرا محبُوب میرے لِئے دستۂِ مُر ہے جو رات بھر میری چھاتِیوں کے درمِیان پڑا رہتا ہے۔u  e جب تک بادشاہ تناوُل فرماتارہا میرے سُنبُل کی مہک اُڑتی رہی۔   ہم تیرے لِئے سونے کے طَوق بنائیں گے۔ اور اُن میں چاندی کے پُھول جڑیں گے۔   تیرے گال مُسلسل زُلفوں میں خُوش نُماہیں اور تیری گردن موتِیوں کے ہاروں میں۔%  E اَے میری پیاری! مَیں نے تُجھے فِرعو ن کے رتھ کی گھوڑیوں میں سے ایک کے ساتھ تشبِیہ دی ہے۔x kاَے عَورتوں میں سب سے جمِیلہ! اگر تُو نہیں جانتی تو گلّہ کے نقشِ قدم پر چلی جا اور اپنے بُزغالوں کو چرواہوں کے خَیموں کے پاس پاس چَرا۔/ Yاَے میری جان کے پِیارے! مُجھے بتا۔ تُو اپنے گلّہ کو کہاں چَراتا ہے اور دوپہر کے وقت کہاں بِٹھاتاہے کیونکہ مَیں تیرے رفِیقوں کے گلّوں کے پاس کیوں ماری ماری پِھرُوں؟q ]مُجھے مت تاکو کہ مَیں سِیاہ فام ہُوں کیونکہ مَیں دُھوپ کی جلی ہُوں۔ میری ماں کے بیٹے مُجھ سے ناخُوش تھے۔ اُنہوں نے مُجھ سے تاکِستانوں کی نِگہبانی کرائی لیکن مَیں نے اپنے تاکِستان کی نِگہبانی نہیں کی۔N اَے یروشلِیم کی بیٹیو! مَیں سِیاہ فام لیکن خُوب صُورت ہُوں۔ قِیدار کے خَیموں اور سُلیما ن کے پردوں کی مانِند۔d Cمُجھے کھینچ لے ۔ ہم تیرے پِیچھے دَوڑیں گی۔ بادشاہ مُجھے اپنے محلّ میں لے آیا۔ ہم تُجھ میں شادمان اور مسرُور ہوں گی۔ ہم تیرے عِشق کا تذکرہ مَے سے زِیادہ کریں گی۔ وہ سچّے دِل سے تُجھ پر عاشِق ہیں۔2 _تیرے عِطر کی خُوشبُو لطِیف ہے۔ تیرا نام عِطر ریختہ ہے۔ اِسی لِئے کُنواریاں تُجھ پر عاشِق ہیں۔   وہ اپنے مُنہ کے چُوموں سے مُجھے چُومے کیونکہ تیرا عِشق مَے سے بِہتر ہے۔5 iسُلیما ن کی غزلُ الغزلات۔6e کیونکہ خُدا ہر ایک فِعل کو ہر ایک پوشِیدہ چِیز کے ساتھ خواہ بھلی ہو خواہ بُری عدالت میں لائے گا۔O اب سب کُچھ سُنایا گیا ۔ حاصِلِ کلام یہ ہے ۔ خُداسے ڈر اور اُس کے حُکموں کو مان کہ اِنسان کا فرضِ کُلّی یِہی ہے۔X~) سو اب اَے میرے بیٹے اِن سے نصِیحت پذِیر ہو ۔ بُہت کِتابیں بنانے کی اِنتہا نہیں ہے اور بُہت پڑھنا جِسم کو تھکاتا ہے۔}} دانِش مند کی باتیں پَینوں کی مانِند ہیں اور اُن کُھونٹیوں کی مانِند جو صاحبانِ مجلِس نے لگائی ہوں اور جو ایک ہی چرواہے کی طرف سے مِلی ہوں۔|/ واعِظ دِل آویز باتوں کی تلاش میں رہا ۔ اُن سچّی باتوں کی جو راستی سے لِکھی گئِیں۔ { غرض ازبسکہ واعِظ دانِش مند تھا اُس نے لوگوں کو تعلِیم دی ۔ ہاں اُس نے بخُوبی غَور کِیا اور خُوب تجوِیز کی اور بُہت سی مثلیں قرِینہ سے بیان کِیں۔]z3 باطِل ہی باطِل واعِظ کہتا ہے سب کُچھ باطِل ہے۔?yw اور خاک خاک سے جا مِلے جِس طرح آگے مِلی ہُوئی تھی اور رُوح خُدا کے پاس جِس نے اُسے دِیا تھا واپس جائے۔exC پیشتر اِس سے کہ چاندی کی ڈوری کھولی جائے اور سونے کی کٹوری توڑی جائے اور گھڑا چشمہ پر پھوڑا جائے اورحَوض کا چرخ ٹُوٹ جائے۔w} ہاں جب وہ چڑھائی سے بھی ڈر جائیں اور دہشت راہ میں ہو اور بادام کے پُھول نِکلیں اور ٹِڈّی ایک بوجھ معلُوم ہو اور خواہِش مِٹ جائے کیونکہ اِنسان اپنے ابدی مکان میں چلا جائے گا اور ماتم کرنے والے گلی گلی پِھریں گے۔v اور گلی کے کِواڑے بند ہو جائیں ۔ جب چکّی کی آواز دِھیمی ہو جائے اور اِنسان چِڑیا کی آواز سے چَونک اُٹھے اور نغمہ کی سب بیٹیاں ضعِیف ہو جائیں۔Bu} جِس روز گھر کے نِگہبان تھرتھرانے لگیں اور زورآورلوگ کُبڑے ہو جائیں اور پِیسنے والِیاں رُک جائیں اِس لِئے کہ وہ تھوڑی سی ہیں اور وہ جو کھِڑکیوں سے جھانکتی ہیں دُھندلا جائیں۔Pt جبکہ ہُنُوز سُورج اور رَوشنی اور چاند اور سِتارے تارِیک نہیں ہُوئے اور بادل بارِش کے بعد پِھر جمع نہیں ہُوئے۔$s C اور اپنی جوانی کے دِنوں میں اپنے خالِق کو یاد کرجبکہ بُرے دِن ہُنُوز نہیں آئے اور وہ برس نزدِیک نہیں ہُوئے جِن میں تُو کہے گا کہ اِن سے مُجھے کُچھ خُوشی نہیں۔;ro پس غم کو اپنے دِل سے دُور کر اور بدی اپنے جِسم سے نِکال ڈال کیونکہ لڑکپن اور جوانی دونوں باطِل ہیں۔jqM اَے جوان تُو اپنی جوانی میں خُوش ہو اور اُس کے ایّام میں اپنا جی بہلا اور اپنے دِل کی راہوں میں اور اپنی آنکھوں کی منظُوری میں چل لیکن یاد رکھ کہ اِن سب باتوں کے لِئے خُدا تُجھ کو عدالت میں لائے گا۔}ps ہاں اگر آدمی برسوں زِندہ رہے تو اُن میں خُوشی کرے لیکن تارِیکی کے دِنوں کو یاد رکھّے کیونکہ وہ بُہت ہوں گے۔ سب کُچھ جو آتا ہے بُطلان ہے۔voe نُور شِیرِین ہے اور آفتاب کو دیکھنا آنکھوں کو اچھاّلگتا ہے۔4na صُبح کو اپنا بِیج بو اور شام کو بھی اپنا ہاتھ ڈِھیلانہ ہونے دے کیونکہ تُو نہیں جانتا کہ اُن میں سے کَون سا بارور ہو گا ۔ یہ یا وہ یا دونوں کے دونوں برابر برومند ہوں گے۔ m9 جَیسا تُو نہیں جانتا ہے کہ ہوا کی کیا راہ ہے اورحامِلہ کی رَحِم میں ہڈِّیاں کیوں کر بڑھتی ہیں وَیسا ہی تُو خُدا کے کاموں کو جو سب کُچھ کرتا ہے نہیں جانے گا۔l3 جو ہوا کا رُخ دیکھتا رہتا ہے وہ بوتا نہیں اور جوبادلوں کو دیکھتا ہے وہ کاٹتا نہیں۔k+ جب بادل پانی سے بھرے ہوتے ہیں تو زمِین پر برس کر خالی ہو جاتے ہیں اور اگر درخت جنُوب کی طرف یا شِمال کی طرف گِرے تو جہاں درخت گِرتا ہے وہِیں پڑا رہتا ہے۔j سات کو بلکہ آٹھ کو حِصّہ دے کیونکہ تُو نہیں جانتاکہ زمِین پر کیا بلا آئے گی۔i  اپنی روٹی پانی میں ڈال دے کیونکہ تُو بُہت دِنوں کے بعد اُسے پائے گا۔h7 تُو اپنے دِل میں بھی بادشاہ پر لَعنت نہ کر اور اپنی خواب گاہ میں بھی مال دار پر لَعنت نہ کر کیونکہ ہوائی چِڑیابات کو لے اُڑے گی اور پردار اُس کو کھول دے گا۔:gm ہنسنے کے لِئے لوگ ضِیافت کرتے ہیں اور مَے جان کوخُوش کرتی ہے اور رُوپیہ سے سب مقصد پُورے ہوتے ہیں۔f) کاہِلی کے سبب سے کڑیاں جُھک جاتی ہیں اور ہاتھوں کے ڈِھیلے ہونے سے چھت ٹپکتی ہے۔e نیک بخت ہے تُو اَے سرزمِین جب تیرا بادشاہ شرِیف زادہ ہو اور تیرے سردار مُناسِب وقت پر توانائی کے لِئے کھائیں اور نہ اِس لِئے کہ بد مست ہوں۔d5 اَے مُملِکت تُجھ پر افسوس جب نابالِغ تیرا بادشاہ ہواور تیرے سردار صُبح کو کھائیں۔cy احمق کی مِحنت اُسے تھکاتی ہے کیونکہ وہ شہر کو جانابھی نہیں جانتا۔dbA احمق بھی بُہت سی باتیں بناتا ہے پر آدمی نہیں بتاسکتا ہے کہ کیا ہو گا اور جو کُچھ اُس کے بعد ہو گا اُسے کَون سمجھا سکتا ہے؟۔#a? اُس کے مُنہ کی باتوں کی اِبتدا حماقت ہے اور اُس کی باتوں کی اِنتہا فِتنہ انگیز ابلہی۔` دانِش مند کے مُنہ کی باتیں لطِیف ہیں پر احمق کے ہونٹ اُسی کو نِگل جاتے ہیں۔_ اگر سانپ نے افسُون سے پہلے ڈسا ہے تو افسُون گر کوکُچھ فائِدہ نہ ہو گا۔D^ اگر کُلہاڑا کُند ہے اور آدمی دھار تیز نہ کرے تو بُہت زور لگانا پڑتا ہے پر حِکمت ہدایت کے لِئے مُفِید ہے۔']G جو کوئی پتّھروں کو کاٹتا ہے اُن سے چوٹ کھائے گا اورجو لکڑی چِیرتا ہے اُس سے خطرہ میں ہے۔\) گڑھا کھودنے والا اُسی میں گِرے گا اور دِیوار میں رخنہ کرنے والے کو سانپ ڈسے گا۔K[ مَیں نے دیکھا کہ نَوکر گھوڑوں پر سوار ہو کر پِھرتے ہیں اور سردار نَوکروں کی مانِند زمِین پر پَیدل چلتے ہیں۔oZW حماقت بالا نشِین ہوتی ہے پردَولت مند نِیچے بَیٹھتے ہیں۔$YA ایک زبُونی ہے جو مَیں نے دُنیا میں دیکھی ۔ گویا وہ ایک خطا ہے جو حاکِم سے سرزد ہوتی ہے۔-XS اگر حاکِم تُجھ پر قہر کرے تو اپنی جگہ نہ چھوڑ کیونکہ برداشت بڑے بڑے گُناہوں کو دبا دیتی ہے۔&WE ہاں احمق جب راہ چلتا ہے تو اُس کی عقل اُڑ جاتی ہے اور وہ سب سے کہتا ہے کہ مَیں احمق ہُوں۔V دانِشور کا دِل اُس کے دہنے ہاتھ ہے پر احمق کا دِل اُس کی بائِیں طرف۔BU  مُردہ مکھّیاں عطّار کے عِطر کو بدبُودار کر دیتی ہیں اور تھوڑی سی حماقت حِکمت و عِزّت کو مات کر دیتی ہے۔(TI حِکمت لڑائی کے ہتھیاروں سے بِہتر ہے ۔ لیکن ایک گُنہگار بُہت سی نیکی کو برباد کر دیتا ہے۔2S] دانِشوروں کی باتیں جو آہِستگی سے کہی جاتی ہیں احمقوں کے سردار کے شور سے زِیادہ سُنی جاتی ہیں۔ZR- تب مَیں نے کہا کہ حِکمت زور سے بِہتر ہے تَو بھی مِسکِین کی حِکمت کی تحقِیرہوتی ہے اور اُس کی باتیں سُنی نہیں جاتِیں۔ Q مگر اُس شہر میں ایک کنگال دانِشور مَرد پایا گیا اوراُس نے اپنی حِکمت سے اُس شہر کو بچا لِیا تَو بھی کِسی شخص نے اِس مِسکِین مَرد کو یاد نہ کِیا۔P ایک چھوٹا شہر تھا اور اُس میں تھوڑے سے لوگ تھے ۔اُس پر ایک بڑا بادشاہ چڑھ آیا اور اُس کا مُحاصرہ کِیااور اُس کے مُقابِل بڑے بڑے دمدمے باندھے۔O% مَیں نے یہ بھی دیکھا کہ دُنیا میں حِکمت ہے اور یہ مُجھے بڑی چِیز معلُوم ہُوئی۔ N کیونکہ اِنسان اپنا وقت بھی نہیں پہچانتا ۔ جِس طرح مچھلِیاں جو مُصِیبت کے جال میں گرِفتار ہوتی ہیں اورجِس طرح چِڑیاں پھندے میں پھنسائی جاتی ہیں اُسی طرح بنی آدم بھی بدبختی میں جب اچانک اُن پر آ پڑتی ہے پھنس جاتے ہیں۔M3 پِھر مَیں نے توِجُّہ کی اور دیکھا کہ دُنیا میں نہ تو دَوڑ میں تیز رفتار کو سبقت ہے نہ جنگ میں زورآورکو فتح اور نہ روٹی دانِش مند کو مِلتی ہے نہ دَولت عقل مندوں کو اور نہ عِزّت اہلِ خِرد کو بلکہ اُن سب کے لِئے وقت اور حادِثہ ہے۔cL? جو کام تیرا ہاتھ کرنے کو پائے اُسے مقدُور بھر کرکیونکہ پاتال میں جہاں تُو جاتا ہے نہ کام ہے نہ منصُوبہ۔ نہ عِلم نہ حِکمت۔K7 اپنی بطالت کی زِندگی کے سب دِن جو اُس نے دُنیا میں تُجھے بخشی ہے ہاں اپنی بطالت کے سب دِن اُس بِیوی کے ساتھ جو تیری پِیاری ہے عَیش کر لے کہ اِس زِندگی میں اور تیری اُس مِحنت کے دَوران میں جو تُونے دُنیا میں کی تیرا یِہی بخرہ ہے۔vJe تیرا لِباس ہمیشہ سفید ہو اور تیرا سر چِکناہٹ سے خالی نہ رہے۔RI اپنی راہ چلا جا ۔ خُوشی سے اپنی روٹی کھا اور خُوش دِلی سے اپنی مَے پی کیونکہ خُدا تیرے اعمال کو قبُول کر چُکاہے۔rH] اب اُن کی مُحبّت اور عداوت و حسد سب نیست ہو گئے اور تا ابد اُن سب کاموں میں جو دُنیا میں کِئے جاتے ہیں اُن کا کوئی حِصّہ بخرہ نہیں۔vGe کیونکہ زِندہ جانتے ہیں کہ وہ مَریں گے پر مُردے کُچھ بھی نہیں جانتے اور اُن کے لِئے اَور کُچھ اجر نہیں کیونکہ اُن کی یاد جاتی رہی ہے۔1F[ چُونکہ جو زِندوں کے ساتھ ہے اُس کے لِئے اُمّید ہے اِس لِئے زِندہ کُتّا مُردہ شیر سے بِہتر ہے۔E سب چِیزوں میں جو دُنیا میں ہوتی ہیں ایک زبُونی یہ ہے کہ ایک ہی حادِثہ سب پر گُذرتا ہے ۔ ہاں بنی آدم کا دِل بھی شرارت سے بھرا ہے اور جب تک وہ جِیتے ہیں حماقت اُن کے دِل میں رہتی ہے اور اِس کے بعد مُردوں میںشامِل ہوتے ہیں۔tDa سب کُچھ سب پر یکساں گُذرتا ہے ۔ صادِق اور شرِیر پر۔ نیکوکار اور پاک اور ناپاک پر ۔ اُس پر جو قُربانی گُذرانتا ہے اور اُس پر جو قُربانی نہیں گُذرانتا ایک ہی حادِثہ واقِع ہوتا ہے ۔ جَیسا نیکوکار ہے وَیسا ہی گُنہگار ہے ۔ جَیسا وہ جو قَسم کھاتا ہے وَیسا ہی وہ جو قَسم سے ڈرتا ہے۔ '~}||3{Fz4yWxwvvwutsskrqpopnnmkjMiAhkgfeddScba`_^]\[ZZ+XWVUTSS.QQ`POOTNLLJJ8IHGFFBE/CkAAc@>>==<;::X9998C76544321110B/7.;-++7*)=('&%$$f$##z# "!i _ 3|`"u " mh'5bc"پس جِس طرح آگ بُھوسے کو کھا جاتی ہے اور جلتا ہُؤاپُھوس بَیٹھ جاتا ہے اُسی طرح اُن کی جڑ بوسِیدہ ہو گی اور اُن کی کلی گرد کی طرح اُڑ جائے گی کیونکہ اُنہوں نے ربُّ الافواج کی شرِیعت کو ترک کِیا اور اِسرائیل کے قُدُّوس کے کلام کو حقِیر جانا۔a}"جو رِشوت لے کر شرِیروں کو صادِق اورصادِقوں کو ناراست ٹھہراتے ہیں!۔`"اُن پر افسوس جو مَے پِینے میں زورآور اور شراب مِلانے میں پہلوان ہیں۔_%"اُن پر افسوس جو اپنی نظر میں دانِش مند اور اپنی نِگاہ میں صاحِبِ اِمتیاز ہیں!۔H^ "اُن پر افسوس جو بدی کو نیکی اور نیکی کو بدی کہتے ہیں اور نُور کی جگہ تارِیکی کو اور تارِیکی کی جگہ نُورکو دیتے ہیں اور شِیرِینی کے بدلے تلخی اور تلخی کے بدلے شِیرِینی رکھتے ہیں!۔]"اور جو کہتے ہیں کہ وہ جلدی کرے اور پُھرتی سے اپناکام کرے کہ ہم دیکھیں اور اِسرائیل کے قُدُّوس کی مشورَت نزدِیک ہو اور آن پُہنچے تاکہ ہم اُسے جانیں!۔7\g"اُن پر افسوس جو بطالت کی طنابوں سے بدکرداری کو اورگویا گاڑی کے رسّوں سے گُناہ کو کھینچ لاتے ہیں۔:[m"تب برّے گویا اپنی چراگاہوں میں چریں گے اور دَولت مندوں کے وِیران کھیت پردیسیوں کے گلّے کھائیں گے۔0ZY"لیکن ربُّ الافواج عدالت میں سر بُلند ہو گا اور خُدایِ قُدُّوس کی تقدِیس صداقت سے کی جائے گی۔4Ya"اور چھوٹا آدمی جُھکایا جائے گا اور بڑا آدمی پست ہوگا اور مغرُوروں کی آنکھیں نِیچی ہو جائیں گی۔ X9"پس پاتال اپنی ہوس بڑھاتا ہے اور اپنا مُنہ بے اِنتہاپھاڑتا ہے اور اُن کے شرِیف اور عام لوگ اور غَوغائی اورجو کوئی اُن میں فخر کرتا ہے اُس میں اُتر جائیں گے۔OW" اِس لِئے میرے لوگ جہالت کے سبب سے اسِیری میں جاتے ہیں ۔ اُن کے بزُرگ بُھوکوں مَرتے اور عوام پِیاس سے جلتے ہیں۔&VE" اور اُن کے جشن کی محفِلوں میں بربط اور سِتار اور دف اور بِین اور شراب ہیں لیکن وہ خُداوند کے کام کو نہیں سوچتے اور اُس کے ہاتھوں کی کارِیگری پر غَور نہیں کرتے۔^U5" اُن پر افسوس جو صُبح سویرے اُٹھتے ہیں تاکہ نشہ بازی کے درپَے ہوں اور جو رات کو جاگتے ہیں جب تک شراب اُن کو بھڑکا نہ دے!۔7Tg" کیونکہ پندرہ بِیگھے تاکِستان سے فقط ایک بَت مَے حاصِل ہو گی اور ایک خومر بِیج سے ایک اَیفہ غلّہ۔oSW" ربُّ الافواج نے میرے کان میں کہا یقِیناً بُہت سے گھر اُجڑ جائیں گے اور بڑے بڑے عالِی شان اور خُوب صُورت مکان بھی بے چراغ ہوں گے۔^R5"اُن پر افسوس جو گھر سے گھر اور کھیت سے کھیت مِلا دیتے ہیں یہاں تک کہ کُچھ جگہ باقی نہ بچے اور مُلک میں وُہی اکیلے بسیں!۔TQ!"سو ربُّ الافواج کا تاکِستان بنی اِسرائیل کا گھراناہے اور بنی یہُوداہ اُس کا خُوش نُما پَودا ہے ۔ اُس نے اِنصاف کا اِنتظار کِیا پر خُون ریزی دیکھی ۔ وہ دادکا مُنتظِر رہا پر فریاد سُنی۔OP"اور مَیں اُسے بِالکُل وِیران کر دُوں گا ۔ وہ نہ چھانٹاجائے گا نہ نِرایا جائے گا ۔ اُس میں اُونٹ کٹارے اور کانٹے اُگیں گے اور مَیں بادلوں کو حُکم کرُوں گا کہ اُس پرمِینہہ نہ برسائیں۔9Ok"مَیں تُم کو بتاتا ہُوں کہ اب مَیں اپنے تاکِستان سے کیا کرُوں گا ۔ مَیں اُس کی باڑ گِرا دُوں گا اور وہ چراگاہ ہو گا ۔ اُس کا اِحاطہ توڑ ڈالُوں گا اور وہ پامال کِیا جائے گا۔N'"کہ مَیں اپنے تاکِستان کے لِئے اَور کیا کر سکتا تھاجو مَیں نے نہ کِیا؟ اور اب جو مَیں نے اچّھے انگُوروں کی اُمّید کی تو اِس میں جنگلی انگُور کیوں لگے؟۔2M]"اب اَے یروشلیِم کے باشِندو اور یہُودا ہ کے لوگو میرے اور میرے تاکِستان میں تُم ہی اِنصاف کرو۔ L9"اور اُس نے اُسے کھودا اور اُس سے پتّھر نِکال پھینکے اور اچّھی سے اچّھی تاکیں اُس میں لگائِیں اور اُس میں بُرج بنایا اور ایک کولھُو بھی اُس میں تراشا اور اِنتِظارکِیا کہ اُس میں اچّھے انگُور لگیں لیکن اُس میں جنگلی انگُور لگے۔zK o"اب مَیں اپنے محبُوب کے لِئے اپنے محبُوب کا ایک گِیت اُس کے تاکِستان کی بابت گاؤُں گا ۔ میرے محبُوب کا تاکِستان ایک زرخیز پہاڑ پر تھا۔fJE"اور ایک خَیمہ ہو گا جو دِن کو گرمی میں سایہ دار مکان اور آندھی اور جھڑی کے وقت آرام گاہ اور پناہ کی جگہ ہو۔ تاکِستان کا گِیت)IK"تب خُداوند پِھر کوہِ صِیّون کے ہر ایک مکان پر اوراُس کی مجلِس گاہوں پر دِن کو بادل اور دُھواں اور رات کو روشن شُعلہ پَیدا کرے گا ۔ تمام جلال پر ایک سائبان ہو گا۔hHI"جب خُداوند صِیّون کی بیٹیوں کی گندگی کو دُور کرے گااور یروشلیِم کا خُون رُوحِ عدل اور رُوحِ سوزان کے ذرِیعہ سے دھو ڈالے گا۔*GM"اور یُوں ہو گا کہ جو کوئی صِیّون میں چُھٹ جائے گااور جو کوئی یروشلیِم میں باقی رہے گا بلکہ ہر ایک جِس کا نام یروشلیِم کے زِندوں میں لِکھا ہو گا مُقدّس کہلائے گا۔ F "تب خُداوند کی طرف سے روئِیدگی خُوب صُورت و شاندارہو گی اور زمِین کا پَھل اُن کے لِئے جو بنی اِسرائیل میں سے بچ نِکلے لذِیذ اور خُوش نُما ہو گا۔?E y"اُس وقت سات عَورتیں ایک مَرد کو پکڑ کر کہیں گی کہ ہم اپنی روٹی کھائیں گی اور اپنے کپڑے پہنیں گی تُو ہم سب سے صِرف اِتنا کر کہ ہم تیرے نام سے کہلائیں تاکہ ہماری شرمِندگی مِٹے۔ D "اُس کے پھاٹک ماتم اور نَوحہ کریں گے اور وہ اُجاڑ ہوکر خاک پر بَیٹھے گی۔xCi"تیرے بہادُر تہِ تیغ ہوں گے اور تیرے پہلوان جنگ میںقتل ہوں گے۔B7"اور یُوں ہو گا کہ خُوشبُو کے عِوض سڑاہٹ ہو گی اور پٹکے کے بدلے رسّی اور گُندھے ہُوئے بالوں کی جگہ چندلاپن اور نفِیس لِباس کے عِوض ٹاٹ اور حُسن کے بدلے داغ۔{Ao"اور آرسِیاں اور بارِیک کتانی لِباس اور دستاریں اوربُرقعے بھی۔j@M"اور نفِیس پوشاکیں اور اوڑھنِیاں اور دوپٹے اور کِیسے۔6?g"اور انگُوٹِھیاں اور نتھ۔e>C"اور تاج اور پازیب اور پٹکے اور عِطردان اور تعوِیذ۔E="اور آویزے اور پہنچیاں اور نِقاب۔<"اُس دِن خُداوند اُن کے خلخال کی زیبایش اور جالِیاں اور چاند لے لے گا۔";="اِس لِئے خُداوند صِیّون کی بیٹیوں کے سر گنجے اوریہُودا ہ اُن کے بدن بے پردہ کر دے گا۔8:i"اور خُداوند فرماتا ہے چُونکہ صِیّون کی بیٹیاں مُتکبّر ہیں اور گردن کشی اور شوخ چشمی سے خِرامان ہوتی ہیں اوراپنے پاؤں سے ناز رفتاری کرتی اور گُھنگھرُو بجاتی جاتی ہیں۔S9"خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے کہ اِس کے کیا معنی ہیں کہ تُم میرے لوگوں کو دباتے اور مِسکِینوں کے سرکُچلتے ہو؟۔8/"خُداوند اپنے لوگوں کے بزُرگوں اور اُن کے سرداروں کی عدالت کرنے کو آئے گا ۔ تُم ہی ہو جو تاکِستان چٹ کرگئے ہو اور مِسکِینوں کی لُوٹ تُمہارے گھروں میں ہے۔l7Q" خُداوند کھڑا ہے کہ مُقدّمہ لڑے اور لوگوں کی عدالت کرے۔K6" میرے لوگوں کی یہ حالت ہے کہ لڑکے اُن پر ظُلم کرتے ہیں اور عَورتیں اُن پر حُکمران ہیں ۔ اَے میرے لوگو!تُمہارے پیشوا تُم کو گُمراہ کرتے ہیں اور تُمہارے چلنے کی راہوں کو بِگاڑتے ہیں۔%5C" شرِیروں پر واوَیلا ہے! کہ اُن کو بدی پیش آئے گی کیونکہ وہ اپنے ہاتھوں کا کِیا پائیں گے۔4" راست بازوں کی بابت کہو کہ بھلا ہو گا کیونکہ وہ اپنے کاموں کا پَھل کھائیں گے۔G3" اُن کے مُنہ کی صُورت اُن پر گواہی دیتی ہے ۔ وہ اپنے گُناہوں کو سدُو م کی مانِند ظاہِر کرتے ہیں اور چُھپاتے نہیں۔ اُن کی جانوں پر واوَیلا ہے! کیونکہ وہ آپ اپنے اُوپر بلا لاتے ہیں۔21"کیونکہ یروشلیِم کی بربادی ہو گئی اور یہُودا ہ گِرگیا ۔ اِس لِئے کہ اُن کی بول چال اور چال چلن خُداوندکے خِلاف ہیں کہ اُس کی جلالی آنکھوں کو غضب ناک کریں۔w1g"اُس روز وہ بُلند آواز سے کہے گا کہ مُجھ سے اِنتِظام نہیں ہو گا کیونکہ میرے گھر میں نہ روٹی ہے نہ کپڑا ۔مُجھے لوگوں کا حاکِم نہ بناؤ۔0"جب کوئی آدمی اپنے باپ کے گھر میں اپنے بھائی کا دامن پکڑ کر کہے کہ تُو تو پوشاک والا ہے ۔ آ تُو ہمارا حاکِم ہو اور اِس اُجڑے دیس پر قابِض ہو جا۔j/M"لوگوں میں سے ہر ایک دُوسرے پر اور ہر ایک اپنے ہمسایہ پر سِتم کرے گا اور بچّے بُوڑھوں کی اور رذِیل شرِیفوں کی گُستاخی کریں گے۔.1"اور مَیں لڑکوں کو اُن کے سردار بناؤُں گا اور ننّھے بچّے اُن پر حُکمرانی کریں گے۔:-m"پچاس پچاس کے سرداروں اور عِزّت داروں اور صلاح کاروں اور ہوشیار کارِیگروں اور ماہِر جادُوگروں کو۔,}"یعنی بہادُر اور صاحبِ جنگ کو قاضی اور نبی کو فال گِیرو کُہن سال کو۔t+ c"کیونکہ دیکھو خُداوند ربُّ الافواج یروشلیِم اور یہُودا ہ سے سہارا اور تکیہ ۔ روٹی کا تمام سہارا اور پانی کاتمام تکیہ دُور کر دے گا۔*1"پس تُم اِنسان سے جِس کا دَم اُس کے نتھنوں میں ہے بازرہو کیونکہ اُس کی کیا قدر ہے؟۔/)W"تاکہ جب خُداوند زمِین کو شِدّت سے ہِلانے کے لِئے اُٹھے تو اُس کے خَوف سے اور اُس کے جلال کی شَوکت سے چٹانوں کے غاروں اور ناہموار پتّھروں کے شِگافوں میں گُھس جائیں۔k(O"اُس روز لوگ اپنی سونے چاندی کی مُورتوں کو جو اُنہوں نے پُوجنے کے لِئے بنائِیں چھچُھوندروں اور چمگادڑوں کے آگے پھِینک دیں گے۔''"اور جب خُداوند اُٹھے گا کہ زمِین کو شِدّت سے ہِلائے تو لوگ اُس کے ڈر سے اور اُس کے جلال کی شَوکت سے پہاڑوں کے غاروں اور زمِین کے شِگافوں میں گُھسیں گے۔M&"اور تمام بُت بِالکُل فنا ہو جائیں گے۔S%"اور آدمی کا تکبُّر زیر کِیا جائے گا اور لوگوں کی بُلندبِینی پست کی جائے گی اور اُس روز خُداوند ہی سر بُلندہو گا۔m$S"اورترسِیس کے سب جہازوں پر غرض ہر ایک خُوش نُما منظر پر۔j#M"اور ہر ایک اُونچے بُرج پر اور ہر ایک فصِیلی دِیوارپر۔Z"-"اور سب اُونچے پہاڑوں اور سب بُلند ٹِیلوں پر۔!'" اور لُبنا ن کے سب دیوداروں پر جو بُلند اور اُونچے ہیں اور بسن کے سب بلُوطوں پر۔E " کیونکہ ربُّ الافواج کا دِن تمام مغرُوروں بُلند نظروں اور مُتکبِّروں پر آئے گا اور وہ پست کِئے جائیں گے۔V%" اِنسان کی اُونچی نِگاہ نِیچی کی جائے گی اور بنی آدم کا تکبُّر پست ہو جائے گا اور اُس روز خُداوند ہی سر بُلندہو گا۔7" خُداوند کے خَوف سے اور اُس کے جلال کی شَوکت سے چٹان میں گُھس جا اور خاک میں چُھپ جا۔A{" اِس سبب سے چھوٹا آدمی پست کِیا جاتا ہے اور بڑا آدمی ذلِیل ہوتا ہے اور تُو اُن کو ہرگِز مُعاف نہ کرے گا۔`9"اور اُن کی سرزمِین بُتوں سے بھی پُر ہے ۔ وہ اپنے ہی ہاتھوں کی صنعت یعنی اپنی ہی اُنگلِیوں کی کارِیگری کوسِجدہ کرتے ہیں۔#"اور اُن کا مُلک سونے چاندی سے مالا مال ہے اور اُن کے خزانوں کی کُچھ اِنتہا نہیں اور اُن کا مُلک گھوڑوں سے بھرا ہے اور اُن کے رتھوں کا کُچھ شُمار نہیں۔\1"تُو نے تو اپنے لوگوں یعنی یعقُو ب کے گھرانے کو ترک کِیا اِس لِئے کہ وہ اہلِ مشرِق کی رسُوم سے پُر ہیں اور فلِستیوں کی مانِند شگُون لیتے اور بیگانوں کی اَولاد کے ساتھ ہاتھ پر ہاتھ مارتے ہیں۔lQ"اَے یعقُو ب کے گھرانے آؤ ہم خُداوند کی روشنی میںچلیں۔"اور وہ قَوموں کے درمِیان عدالت کرے گا اور بُہت سی اُمّتوں کو ڈانٹے گا اور وہ اپنی تلواروں کو توڑ کر پھالیں اور اپنے بھالوں کو ہنسوے بنا ڈالیں گے اور قَوم قَوم پر تلوار نہ چلائے گی اور وہ پِھر کبھی جنگ کرنا نہ سِیکھیں گے۔?w"بلکہ بُہت سی اُمّتیں آئیں گی اور کہیں گی آؤ خُداوند کے پہاڑ پر چڑھیں یعنی یعقُو ب کے خُدا کے گھر میں داخِل ہوں اور وہ اپنی راہیں ہم کو بتائے گا اور ہم اُس کے راستوں پر چلیں گے کیونکہ شرِیعت صِیّون سے اور خُداوند کا کلام یروشلیِم سے صادِر ہو گا۔"آخِری دِنوں میں یُوں ہو گا کہ خُداوند کے گھر کاپہاڑ پہاڑوں کی چوٹی پر قائِم کِیا جائے گا اور ٹِیلوں سے بُلند ہو گا اور سب قَومیں وہاں پُہنچیں گی۔ #"وہ بات جو یسعیا ہ بِن آمُوص نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کے حق میں رویا میں دیکھی۔x k"وہاں کا پہلوان اَیسا ہو جائے گا جَیسا سَن اور اُس کاکام چنگاری ہو جائے گا ۔ وہ دونوں باہم جل جائیں گے اورکوئی اُن کی آگ نہ بُجھائے گا۔C "اور تُم اُس بلُوط کی مانِند ہو جاؤ گے جِس کے پتّے جھڑ جائیں اور اُس باغ کی مِثل جو بے آبی سے سُوکھ جائے۔Z /"کیونکہ وہ اُن بلُوطوں سے جِن کو تُم نے چاہا شرمِندہ ہوں گے اور تُم اُن باغوں سے جِن کو تُم نے پسند کِیا ہے خجِل ہو گے۔4 c"لیکن گُنہگار اور بدکردار سب اِکٹّھے ہلاک ہوں گے اورجو خُداوند سے باغی ہُوئے فنا کِئے جائیں گے۔2 _"صِیّون عدالت کے سبب سے اور وہ جو اُس میں گُناہ سے باز آئے ہیں راست بازی کے باعِث نجات پائیں گے۔ "اور مَیں تیرے قاضِیوں کو پہلے کی طرح اور تیرے مُشِیروں کو اِبتدا کے مُطابِق بحال کرُوں گا ۔ اِس کے بعد تُو راست بازبستی اور وفادار آبادی کہلائے گی۔n W"اور مَیں تُجھ پر اپنا ہاتھ بڑھاؤُں گا اور تیری مَیل بِالکُل دُور کر دُوں گا اور اُس رانگے کو جو تُجھ میں مِلا ہے جُدا کرُوں گا۔  /"اِس لِئے خُداوند ربُّ الافواج اِسرائیل کا قادِر یُوں فرماتا ہے کہ آہ مَیں ضرُور اپنے مُخالِفوں سے آرام پاؤُں گا اور اپنے دُشمنوں سے اِنتِقام لُوں گا۔7  i"تیرے سردار گردن کش اور چوروں کے ساتھی ہیں۔اُن میں سے ہر ایک رِشوت دوست اور اِنعام کا طالِب ہے ۔ وہ یتِیموں کا اِنصاف نہیں کرتے اور بیواؤں کی فریاد اُن تک نہیں پُہنچتی۔d  C"تیری چاندی مَیل ہو گئی ۔ تیری مَے میں پانی مِل گیا۔R  "وفادار بستی کَیسی بدکار ہو گئی! وہ تو اِنصاف سے معمُورتھی اور راست بازی اُس میں بستی تھی لیکن اب خُونی رہتے ہیں۔H   "پر اگر تُم اِنکار کرو اور باغی ہو تو تلوار کا لُقمہ ہو جاؤ گے کیونکہ خُداوند نے اپنے مُنہ سے یہ فرمایا ہے۔ "اگر تُم راضی اور فرمانبردار ہو تو زمِین کے اچّھے اچّھے پَھل کھاؤ گے۔> w"اب خُداوند فرماتا ہے آؤ ہم باہم حُجّت کریں ۔ اگرچہ تُمہارے گُناہ قِرمزی ہوں وہ برف کی مانِند سفید ہو جائیں گے اور ہرچند وہ ارغوانی ہوں تَو بھی اُون کی مانِند اُجلے ہوں گے۔H  "نیکوکاری سِیکھو۔ اِنصاف کے طالِب ہو ۔ مظلُوموں کی مدد کرو ۔ یتِیموں کی فریاد رسی کرو ۔ بیواؤں کے حامی ہو۔L "اپنے آپ کو دھو ۔ اپنے آپ کو پاک کرو ۔ اپنے بُرے کاموں کو میری آنکھوں کے سامنے سے دُور کرو۔ بد فِعلی سے بازآؤ۔ "جب تُم اپنے ہاتھ پَھیلاؤ گے تو مَیں تُم سے آنکھ پھیر لُوں گا ۔ ہاں جب تُم دُعا پر دُعا کرو گے تو مَیں نہ سنُوں گا ۔ تُمہارے ہاتھ تو خُون آلُودہ ہیں۔g I"میرے دِل کو تُمہارے نئے چاندوں اور تُمہاری مُقرّرہ عِیدوں سے نفرت ہے ۔ وہ مُجھ پر بار ہیں ۔ مَیں اُن کی برداشت نہیں کر سکتا۔ " آیندہ کو باطِل ہدئے نہ لانا ۔ بخُور سے مُجھے نفرت ہے ۔ نئے چاند اور سبت اور عِیدی جماعت سے بھی کیونکہ مُجھ میں بدکرداری کے ساتھ عِید کی برداشت نہیں۔G  " جب تُم میرے حضُور آ کر میرے دِیدار کے طالِب ہوتے ہو تو کَون تُم سے یہ چاہتا ہے کہ میری بارگاہوں کورَوندو؟۔u e" خُداوند فرماتا ہے تُمہارے ذبِیحوں کی کثرت سے مُجھے کیا کام؟ مَیں مینڈھوں کی سوختنی قُربانِیوں سے اور فربَہ بچھڑوں کی چربی سے بیزار ہُوں اور بَیلوں اور بھیڑوں اور بکروں کے خُون میں میری خُوشنُودی نہیں۔6 g" اَے سدُو م کے حاکِمو خُداوند کا کلام سُنو! اَے عمُور ہ کے لوگو ہمارے خُدا کی شرِیعت پر کان لگاؤ۔D~ " اگر ربُّ الافواج ہمارا تھوڑا سا بقِیّہ باقی نہ چھوڑتاتو ہم سدُو م کی مِثل اور عمُور ہ کی مانِند ہو جاتے۔q} ]"اور صِیّون کی بیٹی چھوڑ دی گئی ہے جَیسی جَھونپڑی تاکِستان میں اور چھپّر ککڑی کے کھیت میں یا اُس شہرکی مانِند جو محصُور ہو گیا ہو۔| )"تُمہارا مُلک اُجاڑ ہے ۔ تُمہاری بستِیاں جل گئِیں۔ پردیسی تُمہاری زمِین کو تُمہارے سامنے نِگلتے ہیں۔ وہ وِیران ہے گویا اُسے اجنبی لوگوں نے اُجاڑا ہے۔{ "تلوے سے لے کر چاندی تک اُس میں کہِیں صِحت نہیں ۔ فقط زخم اور چوٹ اور سڑے ہُوئے گھاؤ ہی ہیں جو نہ دبائے گئے نہ باندھے گئے نہ تیل سے نرم کِئے گئے ہیں۔)z M"تُم کیوں زِیادہ بغاوت کر کے اَور مار کھاؤ گے؟ تمام سر بِیمار ہے اور دِل بِالکُل سُست ہے۔9y m"آہ خطاکار گروہ ۔ بدکرداری سے لدی ہُوئی قَوم۔ بدکرداروں کی نسل ۔ مکّار اَولاد جِنہوں نے خُداوند کو ترک کِیا اِسرائیل کے قُدُّوس کو حقِیر جانا اور گُمراہ و برگشتہ ہو گئے۔\x 3"بَیل اپنے مالِک کو پہچانتا ہے اور گدھا اپنے صاحِب کی چرنی کو لیکن بنی اِسرائیل نہیں جانتے ۔ میرے لوگ کُچھ نہیں سوچتے۔kw Q"سُن اَے آسمان اور کان لگا اَے زمِین کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے لڑکوں کو پالا اور پوسا پر اُنہوں نے مُجھ سے سر کشی کی۔ v "یسعیا ہ بِن آمُوص کی رویا جو اُس نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کی بابت یہُودا ہ کے بادشاہوں عُزیّاہ اور یُوتا م اور آخز اورحِزقیاہ کے ایّام میں دیکھی۔)uKاے میرے محبُوب! جلدی کر اور اُس غزال یا آہُو بچّے کی مانِند ہوجا جو بلسانی پہاڑیوں پر ہے۔ t  اَے بُوستان میں رہنے والی! رفِیق تیری آواز سُنتے ہیں۔ مُجھ کو بھی سُنا۔Ps میرا تاکِستان جو میرا ہی ہے میرے سامنے ہے۔ اَے سُلیما ن! تُو تو ہزارلے اور اُس کے پَھل کے نِگہبان دو سَو پائیں۔r5 بعل ہامُو ن میں سُلیما ن کا تاکِستان تھا۔ اُس نے اُس تاکِستان کو باغبانوں کے سپُردکِیا کہ اُن میں سے ہر ایک اُس کے پَھل کے بدلے ہزار مِثقال چاندی ادا کرے۔6qe مَیں دِیوار ہُوں اور میری چھاتِیاں بُرج ہیں اور مَیں اُس کی نظر میں سلامتی یافتہ کی مانِند تھی۔Qp اگر وہ دِیوارہو تو ہم اُس پر چاندی کا بُرج بنائیں گے اور اگر وہ دروازہ ہو تو ہم اُس پر دیودار کے تختے لگائیں گے۔Qoہماری ایک چھوٹی بہن ہے۔ ابھی اُس کی چھاتِیاں نہیں اُٹِھیں۔ جِس روز اُس کی بات چلے ہم اپنی بہن کے لِئے کیا کریں؟nسَیلاب عِشق کو بُجھا نہیں سکتا۔ باڑھ اُس کو ڈُبا نہیں سکتی۔ اگر آدمی مُحبّت کے بدلے اپنا سب کُچھ دے ڈالے تو وہ سراسر حقارت کے لائِق ٹھہرے گا۔myنگِین کی مانِند مُجھے اپنے دِل میں لگا رکھ اور تعوِیذ کی مانِند اپنے بازُو پر کیونکہ عِشق مَوت کی مانِند زبردست ہے اور غَیرت پاتال سی بے مُروّت ہے۔ اُس کے شُعلے آگ کے شُعلے ہیں اور خُداوند کے شُعلہ کی مانِند۔-lSیہ کَون ہے جو بیابان سے اپنے محبُوب پر تکیہ کِئے چلی آتی ہے؟ مَیں نے تُجھے سیب کے درخت کے نِیچے جگایا۔ جہاں تیری وِلادت ہُوئی۔ جہاں تیری والِدہ نے تُجھے جنم دِیا۔ k اَے یروشلِیم کی بیٹِیو! مَیں تُم کو قَسم دیتی ہُوں کہ تُم میرے پِیارے کو نہ جگاؤ نہ اُٹھاؤ جب تک کہ وہ اُٹھنا نہ چاہے۔ چھٹی غزل عَورت کا خطابjاُس کا بایاں ہاتھ میرے سر کے نِیچے ہوتا اور دہنا مُجھے گلے سے لگاتا۔Piمَیں تُجھ کو اپنی ماں کے گھر میں لے جاتی۔ وہ مُجھے سِکھاتی۔ مَیں اپنے اناروں کے رس سے تُجھے ممزُوج مَے پِلاتی۔h 9کاشکہ تُو میرے بھائی کی مانِندہوتا جِس نے میری ماں کی چھاتِیوں سے دُودھ پِیا! مَیں تُجھے جب باہر پاتی تو تیری مچِھّیاں لیتی اور کوئی مُجھے حقِیر نہ جانتا۔g مردُم گیاہ کی خُوشبُو پَھیل رہی ہے اور ہمارے دروازوں پر ہر قِسم کے تر و خُشک میوے ہیں جو مَیں نے تیرے لِئے جمع کر رکھّے ہیں اَے میرے محبُوب!Bf} پِھر تڑکے انگُورِستانوں میں چلیں اور دیکھیں کہ آیا تاک شگُفتہ ہے اور اُس میں پُھول نِکلے ہیں اور انار کی کلِیاں کِھلی ہیں یا نہیں۔ وہاں مَیں تُجھے اپنی مُحبّت دِکھاؤُں گی۔e اَے میرے محبُوب! چل ہم کھیتوں میں سَیرکریں اور گاؤں میں رات کاٹیں۔_d7 مَیں اپنے محبُوب کی ہُوں اور وہ میرا مُشتاق ہے۔c اور تیرا مُنہ بِہترِین شراب کی مانِندہو جو میرے محبُوب کی طرف سِیدھی چلی جاتی ہے اور سونے والوں کے ہونٹوں پر سے آہِستہ آہِستہ بہہ جاتی ہے۔ bمَیں نے کہا مَیں اِس کھجُور پرچڑھُوں گا اور اِس کی شاخوں کو پکڑُوں گا۔ تیری چھاتِیاں انگُور کے گُچّھے ہوں اور تیرے سانس کی خُوشبُو سیب کی سی ہو aیہ تیری قامت کھجُور کی مانِندہے اور تیری چھاتِیاں انگُور کے گُچّھے ہیں۔}`sاَے محبُوبہ! عَیش و عِشرت کے لِئے تُو کَیسی جمِیلہ اور جانفزاہے!<_qتیرا سر تُجھ پر کرمِل کی مانِند ہے اور تیرے سر کے بال ارغوانی ہیں۔ بادشاہ تیری زُلفوں میں اسِیر ہے۔^%تیری گردن ہاتھی دانت کا بُرج ہے۔ تیری آنکھیں بَیت ربِیم کے پھاٹک کے پاس حسبو ن کے چشمے ہیں۔ تیری ناک لُبنا ن کے بُرج کی مِثال ہے جو دمشق کے رُخ بنا ہے۔]wتیری دونوں چھاتِیاں دو آہُو بچّے ہیں۔ جو تَواَم پَیدا ہُوئے ہوں۔X\)تیری ناف گول پِیالہ ہے جِس میں مِلائی ہُوئی مَے کی کمی نہیں۔ تیرا پیٹ گیہُوں کا انبارہے جِس کے گِرداگِرد سوسن ہوں۔ [ اَے امِیرزادی تیرے پاؤں جُوتِیوں میں کَیسے خُوب صُورت ہیں! تیری رانوں کی گولائی اُن زیوروں کی مانِندہے جِن کو کِسی اُستاد کارِیگر نے بنایا ہو۔hZI لَوٹ آ لَوٹ آ اَے شُولِمیت ! لَوٹ آ لَوٹ آ کہ ہم تُجھ پر نظر کریں۔ تُم شُولمِیت پر کیوں نظر کروگے گویا وہ دو لشکروں کا ناچ ہے؟Y+ مُجھے ابھی خبر بھی نہ تھی کہ میرے دِل نے مُجھے میرے اُمرا کے رتھوں پر چڑھا دِیا۔mXS مَیں چلغوزوں کے باغ میں گیا کہ وادی کی نباتات پر نظرکرُوں اور دیکُھوں کہ تاک میں غُنچے اور اناروں میں پُھول نِکلے ہیں کہ نہیں۔\W1 یہ کَون ہے جِس کا ظہُور صُبح کی مانِندہے جو حُسن میں ماہتاب اور نُور میں آفتاب اور علَم دار لشکر کی مانِند مُہِیب ہے؟WV' پر میری کبُوتری ۔ میری پاکِیزہ بے نظِیر ہے۔ وہ اپنی ماں کی اِکلوتی۔ وہ اپنی والِدہ کی لاڈلی ہے۔ بیٹِیوں نے اُسے دیکھا اور اُسے مُبارک کہا۔ رانِیوں اور حرموں نے دیکھ کر اُس کی سِتایش کی۔ k~)}7|6{Dz&xwvuu&srqppnmilkLjhgfFedcbaa``d_s^u]\[ZYXXW/VnUTSS5R:Q:PP NML K\JlIIH G1FEDCB]@@/>=<;;98F7665Q4'322L1/.-,+*)('|&%k$\##!"(!_GlclF -+n | N kI\PpRkbe=" اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ لوگ یسّی کی اُس جڑ کے طالِب ہوں گے جو لوگوں کے لِئے ایک نِشان ہے اور اُس کی آرام گاہ جلالی ہو گی۔d+" وہ میرے تمام کوہِ مُقدّس پر نہ ضرر پُہنچائیں گے نہ ہلاک کریں گے کیونکہ جِس طرح سمُندر پانی سے بھرا ہے اُسی طرح زمِین خُداوند کے عِرفان سے معمُور ہو گی۔[c/" اور دُودھ پِیتا بچّہ سانپ کے بِل کے پاس کھیلے گا اوروہ لڑکا جِس کا دُودھ چُھڑایا گیا ہو افعی کے بِل میں ہاتھ ڈالے گا۔Jb " گائے اور رِیچھنی مِل کر چریں گی ۔ اُن کے بچّے اِکٹّھے بَیٹھیں گے اور شیرِ بَبر بَیل کی طرح بُھوسا کھائے گا۔8ai" پس بھیڑِیا برّہ کے ساتھ رہے گا اور چِیتا بکری کے بچّے کے ساتھ بَیٹھے گا اور بچھڑا اور شیر بچّہ اور پلا ہُؤا بَیل مِل جُل کر رہیں گے اور ننّھا بچّہ اُن کی پیش روی کرے گا۔`" اُس کی کمر کا پٹکا راستبازی ہو گی اور اُس کے پہلُوپر وفاداری کا پٹکا ہو گا۔S_" بلکہ وہ راستی سے مِسکِینوں کا اِنصاف کرے گا اور عدل سے زمِین کے خاکساروں کا فَیصلہ کرے گا اور وہ اپنی زُبان کے عصا سے زمِین کو مارے گا اور اپنے لبوں کے دَم سے شرِیروں کو فنا کر ڈالے گا۔^3" اور اُس کی شادمانی خُداوند کے خَوف میں ہو گی اور وہ نہ اپنی آنکھوں کے دیکھنے کے مُطابِق اِنصاف کرے گا اورنہ اپنے کانوں کے سُننے کے مُوافِق فَیصلہ کرے گا۔^]5" اور خُداوند کی رُوح اُس پر ٹھہرے گی ۔ حِکمت اور خِردکی رُوح مصلحت اور قُدرت کی رُوح معرفت اور خُداوند کے خَوف کی رُوح۔\ 7" اور یسّی کے تنے سے ایک کونپل نِکلے گی اور اُس کی جڑوں سے ایک بارآور شاخ پَیدا ہو گی۔9[k" "اور وہ جنگل کی گُنجان جھاڑیوں کو لوہے سے کاٹ ڈالے گااور لُبنا ن ایک زبردست کے ہاتھ سے گِر جائے گا۔pZY" !دیکھو خُداوند ربُّ الافواج ہَیبت ناک طَور سے مار کرشاخوں کو چھانٹ ڈالے گا ۔ قدآور کاٹ ڈالے جائیں گے اوربُلند پست کِئے جائیں گے۔SY" وہ آج کے دِن نوب میں خَمیہ زن ہو گا ۔ تب وہ دُخترِصِیُّون کے پہاڑ یعنی کوہِ یروشلیِم پر ہاتھ اُٹھا کردھمکائے گا۔cX?" مدِمینہ چل نِکلا ۔ جبِیم کے رہنے والے نِکل بھاگے۔W" اَے جلِّیم کی بیٹی چِیخ مار! اَے مِسکِین عنتوت اپنی آواز لیس کو سُنا۔8Vi" وہ گھاٹی سے پار گئے ۔ اُنہوں نے جِبع میں رات کاٹی ۔ رامہ ہِراسان ہے جِبعۂِ ساؤُل بھاگ نِکلا ہے۔+UO" وہ عیّات میں آیا ہے ۔ مجرو ن میں سے ہو کر گُذر گیا ۔ اُس نے اپنا اسباب مِکما س میں رکھّا ہے۔T" اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ اُس کا بوجھ تیرے کندھے پر سے اور اُس کا جُوأ تیری گردن پر سے اُٹھا لِیا جائے گااور وہ جُوأ مَسح کے سبب سے توڑا جائے گا۔:Sm" کیونکہ ربُّ الافواج مِدیا ن کی خُون ریزی کے مُطابِق جو عور یب کی چٹان پر ہُوئی اُس پر ایک کوڑا اُٹھائے گا۔ اُس کا عصا سمُندر پر ہو گا ۔ ہاں وہ اُسے مِصر کی طرح اُٹھائے گا۔/RW" لیکن تھوڑی ہی دیر ہے کہ جوش و خروش مَوقُوف ہو گااور اُن کی ہلاکت سے میرے قہر کی تسکِین ہو گی۔%QC" لیکن خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے اَے میرے لوگوجو صِیُّون میں بستے ہو اسُور سے نہ ڈرو ۔ اگرچہ وہ تُم کو لٹھ سے مارے اور مِصر کی طرح تُم پر اپنا عصا اُٹھائے۔P%" کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج مُقرّرہ بربادی تمام رُویِ زمِین پر ظاہِر کرے گا۔O/" کیونکہ اَے اِسرائیل اگرچہ تیرے لوگ سمُندر کی ریت کی مانِند ہوں تَو بھی اُن میں کا صِرف ایک بقِیّہ واپس آئے گا اور بربادی پُورے عدل سے مُقرّر ہو چُکی ہے۔|Nq" ایک بقِیّہ یعنی یعقُو ب کا بقِیّہ خُدایئ قادِر کی طرف پِھرے گا۔ M" اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ وہ جو بنی اِسرائیل میں سے باقی رہ جائیں گے اور یعقُو ب کے گھرانے میں سے بچ رہیں گے اُس پر جِس نے اُن کو مارا پِھر تکیہ نہ کریں گے بلکہ خُداونداِسرائیل کے قُدُّوس پر سچّے دِل سے توکُّل کریں گے۔"L=" اور اُس کے باغ کے درخت اَیسے تھوڑے باقی بچیں گے کہ ایک لڑکا بھی اُن کو گِن کر لِکھ لے۔hKI" اور اُس کے بَن اور باغ کی خُوش نُمائی کو بِالکُل نیست و نابُود کر دے گا اور وہ اَیسا ہو جائے گا جَیسا کوئی مرِیض جو غش کھائے۔rJ]" بلکہ اِسرائیل کا نُور ہی آگ بن جائے گا اور اُس کاقُدُّوس ایک شُعلہ ہو گا اور وہ اُس کے خس و خار کو ایک دِن میں جلا کر بھسم کر دے گا۔I" اِس سبب سے خُداوند ربُّ الافواج اُس کے فربَہ جوانوں پر لاغری بھیجے گا اور اُس کی شَوکت کے نِیچے ایک سوزِش آگ کی سوزِش کی مانِند بھڑکائے گا۔BH}" کیا کُلہاڑا اُس کے رُوبرُو جو اُس سے کاٹتا ہے لاف زنی کرے گا؟ کیا اَرّہ اَرّہ کش کے سامنے شیخی مارے گا؟ گویاعصا اپنے اُٹھانے والے کو حرکت دیتا ہے اور چھڑی آدمی کو اُٹھاتی ہے۔G" اور میرے ہاتھ نے لوگوں کی دَولت کو گھونسلے کی طرح پایا اور جَیسے کوئی اُن انڈوں کو جو مترُوک پڑے ہوں سمیٹ لے وَیسے ہی مَیں ساری زمِین پر قابِض ہُؤا اورکِسی کو یہ جُرأت نہ ہُوئی کہ پر ہِلائے یا چونچ کھولے یا چہچہائے۔"F=" کیونکہ وہ کہتا ہے مَیں نے اپنے زورِ بازُو سے اور اپنی دانِش سے یہ کِیا ہے کیونکہ مَیں دانِش مند ہُوں۔ ہاں مَیں نے قَوموں کی حدُود کو سرکا دِیا اور اُن کے خزانے لُوٹ لِئے اور مَیں نے جنگی مَرد کی مانِند تخت نشِینوں کو اُتار دِیا۔lEQ" لیکن یُوں ہو گا کہ جب خُداوند کوہِ صِیُّون پر اوریروشلیِم میں اپنا سب کام کر چُکے گا ۔ تب (وہ فرماتا ہے) مَیں شاہِ اسُور کو اُس کے گُستاخ دِل کے ثمرہ کی اور اُس کی بُلند نظری اور گھمنڈ کی سزا دُوں گا۔DD" کیا جَیسا مَیں نے سامر یہ سے اور اُس کے بُتوں سے کِیاوَیسا ہی یروشلیِم اور اُس کے بُتوں سے نہ کرُوں گا؟۔tCa" جِس طرح میرے ہاتھ نے بُتوں کی مملکتیں حاصِل کِیں جِن کی کھودی ہُوئی مُورتیں یروشلیِم اور سامر یہ کی مُورتوں سے کہِیں بِہتر تِھیں۔EB" کیا کلنو کرکمِیس کی مانِند نہیں ہے؟ اورحما ت ارفاد کی مانِند نہیں؟ اور سامر یہ دمِشق کی مانِندنہیں ہے؟۔mAS" کیونکہ وہ کہتا ہے کیا میرے اُمرا سب کے سب بادشاہ نہیں؟۔ @ " لیکن اُس کا یہ خیال نہیں ہے اور اُس کے دِل میں یہ خواہِش نہیں کہ اَیسا کرے بلکہ اُس کا دِل یہ چاہتا ہے کہ قتل کرے اور بُہت سی قَوموں کو کاٹ ڈالے۔b?=" مَیں اُسے ایک رِیاکار قَوم پر بھیجُوں گا اور اُن لوگوں کی مُخالفت میں جِن پر میرا قہر ہے مَیں اُسے حُکمِ قطعی دُوں گا کہ مال لُوٹے اور غنِیمت لے لے اور اُن کو بازاروں کی کِیچڑ کی مانِند لتاڑے۔%>C" اسُور یعنی میرے قہر کے عصا پر افسوس! جو لٹھ اُس کے ہاتھ میں ہے سو میرے قہر کا ہتھیار ہے۔2=]" وہ قَیدِیوں میں گُھسیں گے اور مقتُولوں کے نِیچے چُھپیں گے۔ باوُجُود اِسکے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔ شاہِ اسُور خُدا کا آلہئ کارہے<" سو تُم مُطالبہ کے دِن اور اُس خرابی کے دِن جو دُورسے آئے گی کیا کرو گے؟ تُم کُمک کے لِئے کِس کے پاس دَوڑوگے؟ اور تُم اپنی شَوکت کہاں رکھ چھوڑو گے؟۔ ; " تاکہ مِسکِینوں کو عدالت سے محرُوم کریں اور جو میرے لوگوں میں مُحتاج ہیں اُن کا حق چِھین لیں اور بیواؤں کو لُوٹیں اور یتِیم اُن کا شِکار ہوں!۔(: K" اُن پر افسوس جو بے اِنصافی سے فَیصلے کرتے ہیں اوراُن پر جو ظُلم کی رُوبکاریں لِکھتے ہیں۔$9A" منسّی افرائِیم کا اور افرائِیم منسّی کا اوروہ مِل کر یہُودا ہ کے مُخالِف ہوں گے ۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤاہے۔ 8" اور کوئی د ہنی طرف سے چِھینے گا پر بُھوکا رہے گا اوروہ بائِیں طرف سے کھائے گا پر سیر نہ ہو گا ۔ اُن میں سے ہر ایک آدمی اپنے بازُو کا گوشت کھائے گا۔L7" ربُّ الافواج کے قہر سے یہ مُلک جلایا گیا ہے اور لوگ اِیندھن کی مانِند ہیں۔ کوئی اپنے بھائی پر رحم نہیں کرتا۔)6K" کیونکہ شرارت آگ کی طرح جلاتی ہے ۔ وہ خس و خار کوکھا جاتی ہے بلکہ وہ جنگل کی گُنجان جھاڑِیوں میں شُعلہ زن ہوتی ہے اور وہ دُھوئیں کے بادل میں اُوپر کو اُڑجاتی ہیں۔Y5+" پس خُداوند اُن کے جوانوں سے خُوشنُود نہ ہو گا اوروہ اُن کے یتِیموں اور اُن کی بیواؤں پر کبھی رحم نہ کرے گاکیونکہ اُن میں ہر ایک بے دِین اور بدکردار ہے اور ہرایک مُنہ حماقت اُگلتا ہے باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔,4Q" کیونکہ جو اِن لوگوں کے پیشوا ہیں اِن سے خطاکاری کراتے ہیں اور اُن کے پَیرو نِگلے جائیں گے۔3%" بزُرگ اور عِزّت دار آدمی سر ہے اور جو نبی جُھوٹی باتیں سِکھاتا ہے وُہی دُم ہے۔25" اِس لِئے خُداوند اِسرائیل کے سر اور دُم اور خاص وعام کو ایک ہی دِن میں کاٹ ڈالے گا۔1)" تَو بھی لوگ اپنے مارنے والے کی طرف نہ پِھرے اور ربُّ الافواج کے طالِب نہ ہُوئے۔%0C" آگے ارامی ہوں گے اور پِیچھے فلِستی اور وہ مُنہ پسار کر اِسرائیل کو نِگل جائیں گے ۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیا بلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤاہے۔I/ " اِس لِئے خُداوند رضِین کی مُخالِف گُروہوں کو اُن پر چڑھا لائے گا اور اُن کے دُشمنوں کو خُود مُسلّح کرے گا۔Y.+" کہ اِینٹیں گِر گئِیں پر ہم تراشے ہُوئے پتّھروں کی عِمارت بنائیں گے ۔ گُولر کے درخت کاٹے گئے پر ہم دیودار لگائیں گے۔6-e" اور سب لوگ معلُوم کریں گے یعنی بنی افرائِیم اور اہلِ سامر یہ جو تکبُّر اور سخت دِلی سے کہتے ہیں۔ , " خُداوند نے یعقُو ب کے پاس پَیغام بھیجا اور وہ اِسرائیل پر نازِل ہُؤا۔l+Q" اُس کی سلطنت کے اِقبال اور سلامتی کی کُچھ اِنتہانہ ہو گی ۔ وہ داؤُد کے تخت اور اُس کی مملکت پر آج سے ابد تک حُکمران رہے گا اور عدالت اور صداقت سے اُسے قِیام بخشے گا ربُّ الافواج کی غیُوری یہ کرے گی۔L*" اِس لِئے ہمارے لِئے ایک لڑکا تولُّد ہُؤا اور ہم کوایک بیٹا بخشا گیا اور سلطنت اُس کے کندھے پر ہو گی اوراُس کا نام عجِیب مُشِیر خُدایِ قادِر ابدِیت کا باپ سلامتی کا شاہزادہ ہو گا۔=)s" کیونکہ جنگ میں مُسلّح مَردوں کے تمام سِلاح اور خُون آلُودہ کپڑے جلانے کے لِئے آگ کا اِیندھن ہوں گے۔(" کیونکہ تُو نے اُن کے بوجھ کے جُوئے اور اُن کے کندھے کے لٹھ اور اُن پر ظُلم کرنے والے کے عصا کو اَیسا توڑا ہے جَیسا مِدیا ن کے دِن میں کِیا تھا۔$'A" تُو نے قَوم کو بڑھایا ۔ تُو نے اُن کی شادمانی کو زِیادہ کِیا ۔ وہ تیرے حضُور اَیسے خُوش ہیں جَیسے فصل کاٹتے وقت اور غنِیمت کی تقسِیم کے وقت لوگ خُوش ہوتے ہیں۔M&" جو لوگ تارِیکی میں چلتے تھے اُنہوں نے بڑی روشنی دیکھی ۔ جو مَوت کے سایہ کے مُلک میں رہتے تھے اُن پرنُور چمکا۔Y% -" لیکن اندوہگِین کی تِیرگی جاتی رہے گی ۔ اُس نے قدِیم زمانہ میں زبُولُو ن اور نفتا لی کے عِلاقوں کو ذلِیل کِیا پر آخِری زمانہ میں قَوموں کے گلِیل میں دریا کی سِمت یَرد ن کے پار بزُرگی دے گا۔I$ "پِھر زمِین کی طرف دیکھیں گے اور ناگہان تنگی اور تارِیکی یعنی ظُلمتِ اندوہ اور تِیرگی میں کھدیڑے جائیں گے۔[#/"تب وہ مُلک میں بُھوکے اور خَستہ حال پِھریں گے اور یُوں ہو گا کہ جب وہ بُھوکے ہوں تو جان سے بیزار ہوں گے اوراپنے بادشاہ اور اپنے خُدا پر لَعنت کریں گے اور اپنے مُنہ آسمان کی طرف اُٹھائیں گے۔1"["شرِیعت اور شہادت پر نظر کرو۔ اگر وہ اِس کلام کے مُطابِق نہ بولیں تو اُن کے لِئے صُبح نہ ہو گی۔~!u"اور جب وہ تُم سے کہیں تُم جِنّات کے یاروں اور افسُون گروں کی جو پُھسپُھساتے اور بُڑبُڑاتے ہیں تلاش کرو تو تُم کہو کیا لوگوں کو مُناسِب نہیں کہ اپنے خُدا کے طالِب ہوں؟ کیا زِندوں کی بابت مُردوں سے سوال کریں؟۔4 a"دیکھ مَیں اُن لڑکوں سمیت جو خُداوند نے مُجھے بخشے ربُّ الافواج کی طرف سے جو کوہِ صِیّون میں رہتا ہے بنی اِسرائیل کے درمِیان نِشانوں اور عجائِب و غرائِب کے لِئے ہُوں۔W'"مَیں بھی خُداوند کی راہ دیکُھوں گا جو اَب یعقُو ب کے گھرانے سے اپنا مُنہ چُھپاتا ہے ۔ مَیں اُس کا اِنتظارکرُوں گا۔{"شہادت نامہ بند کر دو اور میرے شاگِردوں کے لِئے شرِیعت پر مُہر کرو۔U#"اُن میں سے بُہتیرے اُس سے ٹھوکر کھائیں گے اور گِریں گے اور پاش پاش ہوں گے اور دام میں پھنسیں گے اور پکڑے جائیں گے۔"اور وہ ایک مَقدِس ہو گا لیکن اِسرائیل کے دونوں گھرانوں کے لِئے صدمہ اور ٹھوکر کا پتّھر اور یروشلیِم کے باشِندوں کے لِئے پھندا اور دام ہو گا۔ " تُم ربُّ الافواج ہی کو مُقدّس جانو اور اُسی سے ڈرواور اُسی سے خائِف رہو۔@y" تُم اُس سب کو جِسے یہ لوگ سازِش کہتے ہیں سازِش نہ کہو اور جِس سے وہ ڈرتے ہیں تُم نہ ڈرو اور نہ گھبراؤ۔kO" کیونکہ خُداوند نے جب اُس کا ہاتھ مُجھ پر غالِب ہُؤااور اِن لوگوں کی راہ میں چلنے سے مُجھے منع کِیا تومُجھ سے یُوں فرمایا کہ۔?w" تُم منصُوبہ باندھو پر وہ باطِل ہو گا ۔ تُم کُچھ کہواور اُسے قِیام نہ ہو گا کیونکہ خُدا ہمارے ساتھ ہے۔^5" اَے لوگو دُھوم مچاؤ پر تُم ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے جاؤ گے اور اَے دُور دُور کے مُلکوں کے باشِندوں سُنو! کمرباندھو پر تُمہارے ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے جائیں گے ۔ کمر باندھوپر تُمہارے پُرزے پُرزے ہوں گے۔H "اور وہ یہُودا ہ میں بڑھتا چلا جائے گا اور اُس کی طُغیانی بڑھتی جائے گی ۔ وہ گردن تک پُہنچے گا اور اُس کے پروں کے پَھیلاؤ سے تیرے مُلک کی ساری وُسعت اَے عِمّانُوایل چُھپ جائے گی۔K"اِس لِئے اب دیکھ خُداوند دریایِ فرا ت کے سخت شدِید سَیلاب کو یعنی شاہِ اسُور اور اُس کی ساری شَوکت کواِن پر چڑھا لائے گا اور وہ اپنے سب نالوں پر اور اپنے سب کناروں سے بہہ نِکلے گا۔O"چُونکہ اِن لوگوں نے چشمۂِ شِیلو خ کے آہستہ رَو پانی کو ردّ کِیا اور رضِین اور رملیا ہ کے بیٹے پر مائِل ہُوئے۔B"پِھر خُداوند نے مُجھ سے فرمایا۔{o"کیونکہ اِس سے پیشتر کہ یہ لڑکا ابّا اور امّاں کہناسِیکھے دمِشق کا مال اور سامر یہ کی لُوٹ کو اُٹھواکر شاہِ اسُور کے حضُور لے جائیں گے۔ve"اور مَیں نبِیّہ کے پاس گیا ۔ سو وہ حامِلہ ہُوئی اوربیٹا پَیدا ہُؤا ۔ تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اُس کانام مہیرشالال حاش بز رکھ۔)K"اور دو دِیانت دار گواہوں کو یعنی اُوریا ہ کاہِن کو اور زکریا ہ بِن یبر کیاہ کو شاہِد بنا۔8 k"پِھر خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ ایک بڑی تختی لے اور اُس پر صاف صاف لِکھ مہیر شالال حاش بز کے لِئے۔1"مگر اُن سب پہاڑیوں پر جو کُدالی سے کھودی جاتی تِھیں جھاڑیوں اور کانٹوں کے خَوف سے تُو پِھر نہ چڑھے گا لیکن وہ گائے بَیل اور بھیڑ بکریوں کی چراگاہ ہوں گی۔( I"لوگ تِیر اور کمانیں لے کر وہاں آئیں گے کیونکہ تمام مُلک کانٹوں اور جھاڑیوں سے پُر ہو گا۔< q"اور اُس وقت یہ حالت ہو جائے گی کہ ہر جگہ ہزاروں رُوپیہ کے تاکِستانوں کی جگہ خاردار جھاڑِیاں ہوں گی۔` 9"اور اُن کے دُودھ کی فراوانی سے لوگ مکھّن کھائیں گے کیونکہ ہر ایک جو اِس مُلک میں بچ رہے گا مکھّن اور شہدہی کھایا کرے گا۔ y"اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ آدمی صِرف ایک گائے اوردو بھیڑیں پالے گا۔) K"اُسی روز خُداوند اُس اُسترے سے جو دریایِ فرات کے پار سے کِرایہ پر لِیا یعنی اسُور کے بادشاہ سے سراور پاؤں کے بال مُونڈے گا اور اِس سے داڑھی بھی کُھرچی جائے گی۔`9"سو وہ سب آئیں گے اور وِیران وادیوں میں اور چٹانوں کے دراڑوں میں اور سب خارِستانوں میں اور سب چراگاہوں میں چھا جائیں گے۔ta"اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند مِصر کی نہروں کے اُس سِرے پر سے مکِھّیوں کو اور اسُور کے مُلک سے زنبُوروں کو سُسکار کر بُلائے گا۔8i"خُداوند تُجھ پر اور تیرے لوگوں اور تیرے باپ کے گھرانے پر اَیسے دِن لائے گا جَیسے اُس دِن سے جب افرائِیم یہُودا ہ سے جُدا ہُؤا آج تک کبھی نہ لایا یعنی شاہِ اسُور کے دِن۔uc"پر اِس سے پیشتر کہ یہ لڑکا نیکی اور بدی کے ردّ وقبُول کے قابِل ہو یہ مُلک جِس کے دونوں بادشاہوں سے تُجھ کونفرت ہے وِیران ہو جائے گا۔!"وہ دہی اور شہد کھائے گا جب تک کہ وہ نیکی اور بدی کے ردّ و قبُول کے قابِل نہ ہو۔yk"لیکن خُداوند آپ تُم کو ایک نِشان بخشے گا ۔ دیکھو ایک کُنواری حامِلہ ہو گی اور بیٹا پَیدا ہو گا اور وہ اُس کانام عِمّانُوایل رکھّے گی۔lQ" تب اُس نے کہا اَے داؤُد کے خاندان اب سُنو! کیا تُمہارااِنسان کو بیزار کرنا کوئی ہلکی بات ہے کہ میرے خُداکو بھی بیزار کرو گے؟۔" لیکن آخز نے کہا کہ مَیں طلب نہیں کرُوں گا اور خُداوندکو نہیں آزماؤُں گا۔3" خُداوند اپنے خُدا سے کوئی نِشان طلب کر خواہ نِیچے پاتال میں خواہ اُوپر بُلندی پر۔@{" پِھر خُداوند نے آخز سے فرمایا۔~" افرائِیم کا بھی دارُالسّلطنت سامرِ یہ ہی ہو گا اورسامرِ یہ کا سردار رملیا ہ کا بیٹا ۔ اگر تُم اِیمان نہ لاؤ گے تو یقِیناً تُم بھی قائِم نہ رہو گے۔~}u"کیونکہ ارام کا دارُالسّلطنت دمِشق ہی ہو گا اوردمِشق کا سردار رضِین اور پَینسٹھ برس کے اندر افرائِیم اَیسا کٹ جائے گا کہ قَوم نہ رہے گا۔"|="اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ اِس کو پائیداری نہیں بلکہ اَیسا ہو بھی نہیں سکتا۔{ "کہ آؤ ہم یہُودا ہ پر چڑھائی کریں اور اُسے تنگ کریں اور اپنے لِئے اُس میں رخنہ پَیدا کریں اور طابِیل کے بیٹے کو اُس کے درمِیان تخت نشِین کریں۔z'"چُونکہ ارام اور افرائِیم اور رملیا ہ کا بیٹا تیرے خِلاف مشوَرت کر کے کہتے ہیں۔4ya"اور اُسے کہہ خبردار ہو اور بے قرار نہ ہو ۔ اِن لُکٹیوں کے دو دُھوئیں والے ٹُکڑوں سے یعنی ارامی رضِین اوررملیا ہ کے بیٹے کی قہر انگیزی سے نہ ڈر اور تیرا دِل نہ گھبرائے۔ x9"تب خُداوند نے یسعیا ہ کو حُکم کِیا کہ تُو اپنے بیٹے شیاریا شوب کولے کر اُوپر کے چشمہ کی نہر کے سِرے پرجو دھوبِیوں کے مَیدان کی راہ میں ہے آخز سے مُلاقات کر۔Yw+"اُس وقت داؤُد کے گھرانے کو یہ خبر دی گئی کہ ارام اِفرائیم کے ساتھ مُتحِد ہے ۔ پس اُس کے دِل نے اور اُس کے لوگوں کے دِلوں نے یُوں جُنبِش کھائی جَیسے جنگل کے درخت آندھی سے جُنبِش کھاتے ہیں۔Ev "اور شاہِ یہُودا ہ آخز بِن یُوتا م بِن عُزیّاہ کے ایّام میں یُوں ہُؤا کہ رضِین شاہِ ارا م اور فِقح بِن رملیا ہ شاہِ اِسرائیل نے یروشلیِم پر چڑھائی کی لیکن اُس پر غالِب نہ آ سکے۔uw" اور اگر اُس میں دسواں حِصّہ باقی بھی بچ جائے تو وہ پِھر بھسم کِیا جائے گا لیکن وہ بُطم اور بلُوط کی مانِندہو گا کہ باوُجُودیکہ وہ کاٹے جائیں تَو بھی اُن کا ٹُنڈبچ رہتا ہے ۔ سو اُس کا ٹُنڈ ایک مُقدّس تُخم ہوگا۔t!" اور خُداوند آدمِیوں کو دُور کر دے اور اِس سرزمِین میں مترُوک مقام بکثرت ہوں۔+sO" تب مَیں نے کہا اَے خُداوند یہ کب تک؟ اُس نے جواب دِیا جب تک بستِیاں وِیران نہ ہوں اور کوئی بسنے والانہ رہے اور گھر بے چراغ نہ ہوں اور زمِین سراسر اُجاڑنہ ہو جائے۔xri" تُو اِن لوگوں کے دِلوں کو چربا دے اور اُن کے کانوں کو بھاری کر اور اُن کی آنکھیں بند کر دے تا نہ ہو کہ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں اور اپنے کانوں سے سُنیں اوراپنے دِلوں سے سمجھ لیں اور باز آئیں اور شِفا پائیں۔Aq{" اور اُس نے فرمایا جا اور اِن لوگوں سے کہہ کہ تُم سُنا کرو پر سمجھو نہیں ۔ تُم دیکھا کرو پر بُوجھو نہیں۔p"اُس وقت مَیں نے خُداوند کی آواز سُنی جِس نے فرمایامَیں کِس کو بھیجُوں اور ہماری طرف سے کَون جائے گا؟ تب مَیں نے عرض کی مَیں حاضِر ہُوں مُجھے بھیج۔wog"اور اُس سے میرے مُنہ کو چُھؤا اور کہا دیکھ اِس نے تیرے لبوں کو چُھؤا۔ پس تیری بدکرداری دُور ہُوئی اور تیرے گُناہ کا کفّارہ ہو گیا۔ynk"اُس وقت سرافِیم میں سے ایک سُلگا ہُؤا کوئلہ جو اُس نے دست پناہ سے مذبح پر سے اُٹھا لِیا اپنے ہاتھ میں لے کر اُڑتا ہُؤا میرے پاس آیا۔6me"تب مَیں بول اُٹھا کہ مُجھ پر افسوس! مَیں تو برباد ہُؤا! کیونکہ میرے ہونٹ ناپاک ہیں اور نِجس لب لوگوں میں بستا ہُوں کیونکہ میری آنکھوں نے بادشاہ ربُّ الافواج کو دیکھا۔2l]"اور پُکارنے والے کی آواز کے زور سے آستانوں کی بُنیادیں ہِل گئِیں اور مکان دُھوئیں سے بھر گیا۔Xk)"اور ایک نے دُوسرے کو پُکارا اور کہا قُدُّوس قُدُّوس قُدُّوس ربُّ الافواج ہے ۔ ساری زمِین اُس کے جلال سے معمُور ہے۔~ju"اُس کے آس پاس سرافِیم کھڑے تھے جِن میں سے ہر ایک کے چھ بازُو تھے اور ہر ایک دو سے اپنا مُنہ ڈھانپے تھااور دو سے پاؤں اور دو سے اُڑتا تھا۔i -"جِس سال میں عُزیّاہ بادشاہ نے وفات پائی مَیں نے خُداوند کو ایک بڑی بُلندی پر اُونچے تخت پر بَیٹھے دیکھااور اُس کے لِباس کے دامن سے ہَیکل معمُور ہو گئی۔Fh"اور اُس روز وہ اُن پر اَیسا شور مچائیں گے جَیسا سمُندرکا شور ہوتا ہے اور اگر کوئی اِس مُلک پر نظر کرے توبس اندھیرا اور تنگ حالی ہے اور رَوشنی اُس کے بادلوں سے تارِیک ہو جاتی ہے۔g+"وہ شیرنی کی مانِند گرجیں گے ۔ ہاں وہ جوان شیروں کی طرح دھاڑیں گے وہ غُرّا کر شِکار پکڑیں گے اور اُسے بے روک ٹوک لے جائیں گے اور کوئی بچانے والا نہ ہو گا۔mfS"اُن کے تِیر تیز ہیں اور اُن کی سب کمانیں کشِیدہ ہوں گی ۔ اُن کے گھوڑوں کے سُم چقماق اور اُن کی گاڑِیاں گِردبادکی مانِند ہوں گی۔|eq"نہ کوئی اُن میں تھکے گا نہ پِھسلے گا ۔ نہ کوئی اُونگھے گا نہ سوئے گا ۔ نہ اُن کا کمربند کُھلے گا اور نہ اُن کی جُوتِیوں کا تسمہ ٹُوٹے گا۔mdS"اور وہ قَوموں کے لِئے دُور سے جھنڈا کھڑا کرے گا اوراُن کو زمِین کی اِنتہا سے سُسکار کر بُلائے گا اور دیکھ وہ دَوڑے چلے آئیں گے۔Rc"اِس لِئے خُداوند کا قہر اُس کے لوگوں پر بھڑکا اور اُس نے اُن کے خِلاف اپنا ہاتھ بڑھایا اور اُن کو مارا چُنانچہ پہاڑ کانپ گئے اور اُن کی لاشیں بازاروں میں غلاظت کی مانِند پڑی ہیں ۔ باوُجُود اِس کے اُس کا قہر ٹل نہیں گیابلکہ اُس کا ہاتھ ہنُوز بڑھا ہُؤا ہے۔ g~}A{zyMx'wvutt sVrqpoonGmlTkFjRi h|gfcedcbba `^][ZYYSXXWUTSSQQ=<;:+9^8|76_554.3 110!.-$+}*))H''3&J%$^#H!! B2 7`e7 { w ' & 1Lg"d="تب یہُودا ہ کا مُلک مِصر کے لِئے دہشت ناک ہو گا۔ ہر ایک جِس سے اُس کا ذِکر ہو خَوف کھائے گا ۔ اُس اِرادہ کے سبب سے جو ربُّ الافواج نے اُن کے خِلاف کر رکھّا ہے۔rc]"اُس وقت ربُّ الافواج کے ہاتھ چلانے سے جو وہ مِصر پر چلائے گا مِصری عَورتوں کی مانِند ہو جائیں گے اورہَیبت زدہ اور ہِراسان ہوں گے۔}bs"اور مِصریوں کا کوئی کام نہ ہو گا جو سر یا دُم یا خاص و عام کر سکے۔ a"خُداوند نے کجرَوی کی رُوح اُن میں ڈال دی ہے اور اُنہوں نے مِصریوں کو اُن کے سب کاموں میں اُس متوالے کی طرح بھٹکایا جو قَے کرتے ہُوئے ڈگمگاتا ہے۔u`c" ضُعن کے شاہزادے احمق بن گئے ہیں ۔ نُوف کے شاہزادوں نے فریب کھایا اور جِن پر مِصری قبائِل کا بھروسا تھااُن ہی نے اُن کو گُمراہ کِیا۔T_!" اب تیرے دانِشور کہاں ہیں؟ وہ تُجھے خبر دیں اگر وہ جانتے ہوں کہ ربُّ الافواج نے مِصر کے حق میں کیا اِرادہ کِیا ہے۔]^3" ضُعن کے شاہزادے بِالکُل احمق ہیں ۔ فِرعو ن کے سب سے دانِش مند مُشِیروں کی مشوَرت وحشیانہ ٹھہری ۔ پس تُم کیونکر فِرعو ن سے کہتے ہو کہ مَیں دانِش مندوں کا فرزند اور شاہانِ قدِیم کی نسل ہُوں؟۔x]i" ہاں اُس کے ارکان شِکستہ اور تمام مزدُور رنجِیدہ خاطِرہوں گے۔e\C" اور سَن جھاڑنے اور کتان بُننے والے گھبرا جائیں گے۔p[Y"تب ماہی گِیر ماتم کریں گے اور وہ سب جو دریا میں شست ڈالتے ہیں غمگِین ہوں گے اور پانی میں جال ڈالنے والے نِہایت بیتاب ہو جائیں گے۔|Zq"دریائے نِیل کے کنارہ کی چراگاہیں اور وہ سب چِیزیں جو اُس کے آس پاس بوئی جاتی ہیں مُرجھا جائیں گی اور بِالکُل نیست و نابُود ہو جائیں گی۔KY"اور نالے بدبُو ہو جائیں گے اور مِصر کی نہریں خالی ہوں گی اور سُوکھ جائیں گی اور بید اور نَے مُرجھا جائیں گے۔|Xq"اور دریا کا پانی سُوکھ جائے گا اور ندی خُشک اور خالی ہو جائے گی۔Ww"پر مَیں مِصریوں کو ایک سِتم گر حاکِم کے قابُو میں کر دُوں گا اور زبردست بادشاہ اُن پر سلطنت کرے گا ۔ یہ خُداوند ربُّ الافواج کا فرمان ہے۔ V9"اور مِصر کی رُوح افسُردہ ہو جائے گی اور مَیں اُس کے منصُوبہ کو فنا کرُوں گا اور وہ بُتوں اور افسُوں گروں اور جِنّات کے یاروں اور جادُوگروں کی تلاش کریں گے۔U"اور مَیں مِصریوں کو آپس میں مُخالِف کر دُوں گا ۔اُن میں ہر ایک اپنے بھائی سے اور ہر ایک اپنے ہمسایہ سے لڑے گا ۔ شہر شہر سے اور صُوبہ صُوبہ سے۔#T A"مِصر کی بابت بارِ نبُوّت۔ دیکھو خُداوند ایک تیزرَو بادل پر سوار ہو کر مِصر میں آتا ہے اور مِصر کے بُت اُس کے حضُور لرزان ہوں گے اور مِصر کا دِل پِگھل جائے گا۔mSS"اُس وقت ربُّ الافواج کے حضُور اُس قَوم کی طرف سے جو زورآور اور خُوب صُورت ہے اُس گُروہ کی طرف سے جو اِبتداسے آج تک مُہِیب ہے ۔ اُس قَوم سے جو زبردست اور ظفریاب ہے جِس کی زمِین ندیوں سے مُنقسم ہے ایک ہدیہ ربُّ الافواج کے نام کے مکان پر جو کوہِ صِیُّون ہے پُہنچایا جائے گا۔TR!"اور وہ پہاڑ کے شِکاری پرِندوں اور مَیدان کے درِندوں کے لِئے پڑی رہیں گی اور شِکاری پرِندے گرمی کے مَوسم میں اُن پر بَیٹھیں گے اور زمِین کے سب درِندے جاڑے کے مَوسِم میں اُن پر لیٹیں گے۔Q!"کیونکہ فصل سے پیشتر جب کلی کِھل چُکے اور پُھول کی جگہ انگُور پکنے پر ہوں تو وہ ٹہنِیوں کو ہنسوے سے کاٹ ڈالے گا اور پَھیلی ہُوئی شاخوں کو چھانٹ دے گا۔)PK"کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا ہے کہ مَیں اپنے مسکن میں تابِشِ آفتاب کی مانِند اور موسِم دِرَوکی گرمی میں شبنم کے بادل کی طرح سکُون کے ساتھ نظرکرُوں گا۔vOe"اَے جہان کے تمام باشِندو اور اَے زمِین کے رہنے والو! جب پہاڑوں پر جھنڈا کھڑا کِیا جائے تو دیکھو اور جب نرسِنگاپُھونکا جائے تو سُنو۔RN"جو دریا کی راہ سے بُردی کی کشتِیوں میں سطحِ آب پرایلچی بھیجتی ہے ۔ اَے تیز رفتار ایلچِیو! اُس قَوم کے پاس جاؤ جو زورآور اور خُوب صُورت ہے ۔ اُس قَوم کے پاس جو اِبتدا سے اب تک مُہِیب ہے ۔ اَیسی قَوم جو زبردست اور فتح یاب ہے۔ جِس کی زمِین ندیوں سے مُنقسم ہے۔tM c"آہ! پروں کے پھڑپھڑانے کی سرزمِین جو کُوش کی ندیوں کے پار ہے۔_L7"شام کے وقت تو ہَیبت ہے۔صُبح ہونے سے پیشتر وہ نابُود ہیں۔ یہ ہمارے غارت گروں کا حِصّہ اور ہم کو لُوٹنے والوں کا بخرہ ہے۔K}" اُمّتیں سَیلابِ عظِیم کی طرح آ پڑیں گی پر وہ اُن کوڈانٹے گا اور وہ دُور بھاگ جائیں گی اور اُس بُھوسے کی طرح جو ٹِیلوں کے اُوپر آندھی سے اُڑتا پِھرے اور اُس گرد کی مانِند جو بگُولے میں چکّر کھائے رگیدی جائیں گی۔jJM" آہ! بُہت سے لوگوں کا ہنگامہ ہے جو سمُندر کے شور کی مانِند شور مچاتے ہیں اور اُمّتوں کا دھاوا بڑے سَیلاب کے ریلے کی مانِند ہے!۔pIY" لگاتے وقت اُس کے گِرد اِحاطہ بناتا ہے اور صُبح کواُس میں پُھول کِھلتے ہیں ۔ لیکن اُس کا حاصِل دُکھ اورسخت مُصِیبت کے وقت ہیچ ہے۔/HW" چُونکہ تُو نے اپنے نجات دینے والے خُدا کو فراموش کِیا اور اپنی توانائی کی چٹان کو یاد نہ کِیا اِس لِئے تُو خُوب صُورت پَودے لگاتا اور عجِیب قلمیں اُس میں جماتا ہے۔ G" اُس وقت اُس کے فصِیل دار شہر اُجڑے جنگل اور پہاڑ کی چوٹی پر کے مقامات کی مانِند ہوں گے جو بنی اِسرائیل کے سامنے اُجڑ گئے اور وہاں وِیرانی ہو گی۔RF"اور وہ مذبحوں یعنی اپنے ہاتھ کے کام پر نظر نہ کرے گا اور اپنی دستکاری یعنی یسِیرتوں اور بُتوں کی پروا نہ کرے گا۔U"پر اب خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تِین برس کے اندرجو مزدُوروں کے برسوں کی مانِند ہوں موآ ب کی شَوکت اُس کے تمام لشکروں سمیت حقِیر ہو جائے گی اور بُہت تھوڑے باقی بچیں گے اور وہ کِسی حِسا ب میں نہ ہوں گے۔ =" یہ وہ کلام ہے جو خُداوند نے موآ ب کے حقّ میں زمانۂِ ماضی میں فرمایا تھا۔z<m" اور یُوں ہو گا کہ جب موآ ب حاضِر ہو اور اُونچے مقام پر اپنے آپ کو تھکائے بلکہ اپنے معبد میں جا کر دُعا کرے تو اُسے کُچھ فائِدہ نہ ہو گا۔ ;9" اِس لِئے میرا اندرُون موآ ب پر اور میرا دِل قِیر حارس پر بربط کی مانِند فغان خیز ہے۔":=" اور شادمانی چِھین لی گئی اور ہرے بھرے کھیتوں کی خُوشی جاتی رہی اور تاکِستانوں میں گانا اور للکارنا بند ہوجائے گا ۔ پامال کرنے والے انگُوروں کو پِھر حَوضوں میں پامال نہ کریں گے ۔ مَیں نے انگُور کی فصل کے غوغا کو مَوقُوف کر دِیا۔|9q" پس مَیں یعزیر کے آہ و نالہ سے سِبما ہ کی تاک کے لِئے زاری کرُوں گا ۔ اَے حسبو ن اَے الیعا لہ مَیں تُجھے اپنے آنسُوؤں سے تر کر دُوں گا کیونکہ تیرے ایّامِ گرمی کے میووں اور غلّہ کی فصل کو غَوغایِ جنگ نے آ لِیا۔w8g"کیونکہ حسبو ن کے کھیت سُوکھ گئے ۔ قَوموں کے سرداروں نے سِبما ہ کی تاک کی بِہترِین شاخوں کو توڑ ڈالا ۔ وہ یعزیر تک بڑھِیں ۔ وہ جنگل میں بھی پَھیلِیں ۔ اُس کی شاخیں دُور تک پَھیل گئِیں ۔ وہ دریا پار گُذرِیں۔r7]"سو موآ ب واوَیلا کرے گا ۔ موآ ب کے لِئے ہر ایک واوَیلاکرے گا ۔ قِیر حراست کی کِشمش کی ٹِکِیوں پر تُم سخت تباہ حالی میں ماتم کرو گے۔b6="ہم نے موآب کے گھمنڈ کی بابت سُنا ہے کہ وہ بڑا گھمنڈی ہے ۔ اُس کا تکبُّر اور گھمنڈ اور قہر بھی سُنا ہے ۔ اُس کی شیخی ہیچ ہے۔ 5 "یُوں تخت رحمت سے قائِم ہو گا اور ایک شخص راستی سے داؤُد کے خَیمہ میں اُس پر جلُوس فرما کر عدل کی پَیروی کرے گا اور راستبازی پر مُستعِد رہے گا۔41"میرے جلاوطن تیرے ساتھ رہیں ۔ تُو موآب کو غارت گروں سے چُھپا لے کیونکہ سِتم گر مَوقُوف ہوں گے اور غارت گری تمام ہو جائے گی اور سب ظالِم مُلک سے فنا ہوں گے۔O3"صلاح دو۔ اِنصاف کرو ۔ اپنا سایہ دوپہر کو رات کی مانِند بناؤ ۔ جلاوطنوں کو پناہ دو ۔ فرارِیوں کو حوالہ نہ کرو۔<2q"کیونکہ ارنُو ن کے گھاٹوں پرموآب کی بیٹیاں آوارہ پرِندوں اور اُن کے پراگندہ بچّوں کی مانِند ہوں گی۔1 )"سِلع سے بیابان کی راہ دُختر صِیُّون کے پہاڑ پر مُلک کے حاکِم کے پاس برّے بھیجو۔O0" کیونکہ دَیمو ن کی ندیاں لہُو سے بھری ہیں۔ مَیں دَیمو ن پر زِیادہ مُصِیبت لاؤُں گا کیونکہ اُس پر جوموآ ب میں سے بچ کر بھاگے گا اور اُس مُلک کے باقی لوگوں پر ایک شیرِ بَبر بھیجُوں گا۔D/"کیونکہ فریاد موآ ب کی سرحدّوں تک اور اُن کا نَوحہ اِجلائِم تک اور اُن کا ماتم بیرایلِیم تک پُہنچ گیاہے۔].3"اِس لِئے وہ فراوان مال جو اُنہوں نے حاصِل کِیا تھااور ذخِیرہ جو اُنہوں نے رکھ چھوڑا تھا بید کی ندی کے پار لے جائیں گے۔H- "کیونکہ نِمرِیم کی نہریں خراب ہو گئِیں کیونکہ گھاس کملا گئی اور سبزہ مُرجھا گیا اور روئیدگی کا نام نہ رہا۔`,9"میرا دِل موآ ب کے لِئے فریاد کرتا ہے ۔ اُس کے بھاگنے والے ضُغر تک عجلت شلیشِیا ہ تک پُہنچے ۔ ہاں وہ لُوحیِت کی چڑھائی پر روتے ہُوئے چڑھ جاتے اور حورو نایم کی راہ میں ہلاکت پر واوَیلا کرتے ہیں۔)+K"حسبو ن اور الیعالہ واوَیلا کرتے ہیں ۔ اُن کی آوازیہض تک سُنائی دیتی ہے ۔ اِس پر موآ ب کے مُسلّح سِپاہی چِلاّ چِلاّ کر روتے ہیں ۔ اُس کی جان اُس میں تھرتھراتی ہے۔u*c"وہ اپنی راہوں میں ٹاٹ کا کمربند باندھتے ہیں اور اپنے گھروں کی چھتّوں پر اور بازاروں میں نَوحہ کرتے ہُوئے سب کے سب زار زار روتے ہیں۔,)Q"بَیت اور دِیبون اُونچے مقاموں پر رونے کے لِئے چڑھ گئے ہیں ۔ نبُو اور مِیدبا پر اہلِ موآ ب واوَیلا کرتے ہیں ۔ اُن سب کے سر مُنڈائے گئے اور ہر ایک کی داڑھی کاٹی گئی۔Z( /"موآ ب کی بابت بارِ نبُوّت۔ ایک ہی رات میں عارِموآ ب خراب و نابُود ہو گیا ایک ہی رات میں قِیرِموآ ب خراب و نیست ہو گیا۔v'e" اُس وقت قَوم کے قاصِدوں کو کوئی کیا جواب دے گا؟ کہ خُداوند نے صِیُّون کو تعمِیر کِیا ہے اور اُس میں اُس کے مِسکِین بندے پناہ لیں گے۔?&w"اَے پھاٹک! تُو واوَیلا کر ۔ اَے شہر! تُو چِلاّ ۔اَے فلِستِین تُو بِالکُل گُداز ہو گئی کیونکہ شِمال سے ایک دُھواں اُٹھے گا اور اُس کے لشکروں میں سے کوئی پِیچھے نہ رہ جائے گا۔%y"تب مِسکِینوں کے پہلوٹھے کھائیں گے اور مُحتاج آرام سے سوئیں گے پر مَیں تیری جڑ کال سے برباد کر دُوں گا اورتیرے باقی لوگ قتل کِئے جائیں گے۔$$A"اَے کُل فلِستِین تُو اِس پر خُوش نہ ہو کہ تُجھے مارنے والا لٹھ ٹُوٹ گیا کیونکہ سانپ کی اصل سے ایک ناگ نِکلے گا اور اُس کا پَھل ایک اُڑنے والا آتِشی سانپ ہوگا۔u#c"جِس سال آخز بادشاہ نے وفات پائی اُسی سال یہ بارِنبُوّت آیا۔X")"کیونکہ ربُّ الافواج نے اِرادہ کِیا ہے ۔ کَون اُسے باطِل کرے گا؟ اور اُس کا ہاتھ بڑھایا گیا ہے ۔ اُسے کَون روکے گا؟۔!"ساری دُنیا کی بابت یِہی ہے اور سب قَوموں پر یِہی ہاتھ بڑھایا گیا ہے۔8 i"مَیں اپنے ہی مُلک میں اسُوری کو شِکست دُوں گا اوراپنے پہاڑوں پر اُسے پاؤں تلے لتاڑُوں گا ۔ تب اُس کا جُوأ اُن پر سے اُترے گا اور اُس کا بوجھ اُن کے کندھوں پر سے ٹلے گا۔"ربُّ الافواج قَسم کھا کر فرماتا ہے کہ یقِیناً جَیسا مَیں نے چاہا وَیسا ہی ہو جائے گا اور جَیسا مَیں نے اِرادہ کِیا ہے وَیسا ہی وُقُوع میں آئے گا۔a;"ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں اُسے خار پُشت کی مِیراث اور تالاب بنا دُوں گا اور مَیں اُسے فنا کے جھاڑُو سے صاف کر دُوں گا۔J "کیونکہ ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں اُن کی مُخالفت کو اُٹھوں گا اور مَیں بابل کا نام مِٹاؤُں گا اور اُن کوجو باقی ہیں بیٹوں اور پوتوں سمیت کاٹ ڈالُوں گا ۔ یہ خُداوند کا فرمان ہے۔=s"اُس کے فرزندوں کے لِئے اُن کے باپ دادا کے گُناہوں کے سبب سے قتل کے سامان تیّار کرو تاکہ وہ پِھر اُٹھ کرمُلک کے مالِک نہ ہو جائیں اور رُویِ زمِین کو شہروں سے معمُور نہ کریں۔ 9"تُو اُن کے ساتھ کبھی قبر میں دفن نہ کِیا جائے گا کیونکہ تُو نے اپنی مملکت کو وِیران کِیا اور اپنی رعیّت کوقتل کِیا ۔ بدکرداروں کی نسل کا نام باقی نہ رہے گا۔jM"لیکن تُو اپنی گور سے باہر نِکمّی شاخ کی مانِند نِکال پھینکا گیا ۔ تُو اُن مقتُولوں کے نِیچے دبا ہے جو تلوارسے چھیدے گئے اور گڑھے کے پتّھروں پر گِرے ہیں ۔ اُس لاش کی مانِند جو پاؤں سے لتاڑی گئی ہو۔%"قَوموں کے تمام بادشاہ سب کے سب اپنے اپنے مسکن میں شَوکت کے ساتھ آرام کرتے ہیں۔W'"جِس نے جہان کو وِیران کِیا اور اُس کی بستِیاں اُجاڑدِیں ۔ جِس نے اپنے اسِیروں کو آزاد نہ کِیا کہ گھرکی طرف جائیں؟۔iK"اور جِن کی نظر تُجھ پر پڑے گی تُجھے غَور سے دیکھ کرکہیں گے کیا یہ وُہی شخص ہے جِس نے زمِین کو لرزایا اورمملکتوں کو ہِلا دِیا۔dA"لیکن تُو پاتال میں گڑھے کی تہہ میں اُتارا جائے گا۔"مَیں بادلوں سے بھی اُوپر چڑھ جاؤُں گا ۔ مَیں خُداتعالیٰ کی مانِند ہُوں گا۔8i" تُو تو اپنے دِل میں کہتا تھا مَیں آسمان پر چڑھ جاؤُں گا۔ مَیں اپنے تخت کو خُدا کے سِتاروں سے بھی اُونچا کرُوں گااور مَیں شِمالی اطراف میں جماعت کے پہاڑ پر بَیٹُھوں گا۔T!" اَے صُبح کے روشن سِتارے تُو کیونکر آسمان پر سے گِر پڑا! اَے قَوموں کو پست کرنے والے تُو کیونکر زمِین پرپٹکا گیا!۔r]" تیری شان و شَوکت اور تیرے سازوں کی خُوش آوازی پاتال میں اُتاری گئی تیرے نِیچے کِیڑوں کا فرش ہُؤا اور کِیڑے ہی تیرا بالا پوش بنے۔-S" وہ سب تُجھ سے کہیں گے کیا تُو بھی ہماری مانِند عاجِزہو گیا؟ تُو اَیسا ہو گیا جَیسے ہم ہیں؟۔zm" پاتال نِیچے سے تیرے سبب سے جُنبِش کھاتا ہے کہ تیرے آتے وقت تیرا اِستقبال کرے ۔ وہ تیرے لِئے مُردوں کویعنی زمِین کے سب سرداروں کو جگاتا ہے ۔ وہ قَوموں کے سب بادشاہوں کو اُن کے تختوں پر سے اُٹھا کھڑا کرتا ہے۔"ہاں صنوبر کے درخت اور لُبنا ن کے دیودار تُجھ پر یہ کہتے ہُوئے خُوشی کرتے ہیں کہ جب سے تُو گِرایا گیاتب سے کوئی کاٹنے والا ہماری طرف نہیں آیا۔uc"ساری زمِین پر آرام و آسایش ہے ۔ وہ یکایک گِیت گانے لگتے ہیں۔9 k"وُہی جو لوگوں کو قہر سے مارتا رہا اور قَوموں پر غضب کے ساتھ حُکمرانی کرتا رہا اور کوئی روک نہ سکا۔ y"خُداوند نے شرِیروں کا لٹھ یعنی بے اِنصاف حاکِموں کا عصا توڑ ڈالا۔L "تب تُو شاہِ بابل کے خِلاف یہ مثل لائے گا اور کہے گاکہ ظالِم کَیسا نابُود ہو گیا! اور غاصِب کَیسا نیست ہُؤا!۔U #"اور یُوں ہو گا کہ جب خُداوند تُجھے تیری مِحنت و مشقّت سے اور سخت خِدمت سے جو اُنہوں نے تُجھ سے کرائی راحت بخشے گا۔~ u"اور لوگ اُن کو لا کر اُن کے مُلک میں پُہنچائیں گے اوراِسرائیل کا گھرانا خُداوند کی سرزمِین میں اُن کا مالِک ہو کر اُن کو غُلام اور لَونڈیاں بنائے گا کیونکہ وہ اپنے اسِیر کرنے والوں کو اسِیر کریں گے اور اپنے ظُلم کرنے والوں پر حُکومت کریں گے۔ بابل کا بادشاہ مُردوں کی سرزمِین میںm U"کیونکہ خُداوند یعقُو ب پر رحم فرمائے گا بلکہ وہ اِسرائیل کو ہنُوز برگُزیدہ کرے گا اور اُن کو اُن کے مُلک میں پِھر قائِم کرے گا اور پردیسی اُن کے ساتھ میل کریں گے اوریعقُو ب کے گھرانے سے مِل جائیں گے۔+" اور گِیدڑ اُن کے عالِی شان مکانوں میں اور بھیڑئے اُن کے رنگ محلّوں میں چِلائیں گے ۔ اُس کا وقت نزدِیک آ پُہنچاہے اور اُس کے دِنوں کو اب طُول نہیں ہو گا۔q[" پر بَن کے جنگلی درِندے وہاں بَیٹھیں گے اور اُن کے گھروں میں اُلّو بھرے ہوں گے ۔ وہاں شُتر مُرغ بسیں گے اور چھگمانس وہاں ناچیں گے۔}s" وہ ابد تک آباد نہ ہو گا اور پُشت در پُشت اُس میں کوئی نہ بسے گا۔ وہاں ہرگز عرب خَیمے نہ لگائیں گے اور وہاں گڈرئے گلّوں کو نہ بِٹھائیں گے۔iK" اور بابل جو مملکتوں کی حشمت اور کسدیوں کی بزُرگی کی رَونق ہے سدُو م اور عمُور ہ کی مانِند ہو جائے گا جِن کوخُدا نے اُلٹ دِیا۔lQ" اُن کی کمانیں جوانوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر ڈالیں گی اوروہ شِیر خواروں پر ترس نہ کھائیں گے اور چھوٹے بچّوں پررحم کی نظر نہ کریں گے۔U#" دیکھو مَیں مادِیوں کو اُن کے خِلاف برانگیختہ کرُوں گاجو چاندی کو خاطِر میں نہیں لاتے اور سونے سے خُوش نہیں ہوتے۔iK" اور اُن کے بال بچّے اُن کی آنکھوں کے سامنے پارہ پارہ ہوں گے ۔ اُن کے گھر لُوٹے جائیں گے اور اُن کی عَورتوں کی بے حُرمتی ہو گی۔)K" ہر ایک جو مِل جائے آر پار چھیدا جائے گا اور ہر ایک جو پکڑا جائے تلوار سے قتل کِیا جائے گا۔%C" اور یُوں ہو گا کہ وہ کھدیڑے ہُوئے آہُو اور لاوارِث بھیڑوں کی مانِند ہوں گے۔ اُن میں سے ہر ایک اپنے لوگوں کی طرف مُتوجِّہ ہو گا اور ہر ایک اپنے وطن کو بھاگے گا۔j~M" اِس لِئے مَیں آسمانوں کو لرزاؤُں گا اور ربُّ الافواج کے غضب سے اور اُس کے قہرِ شدِید کے روز زمِین اپنی جگہ سے جھٹکی جائے گی۔}7" مَیں آدمی کو خالِص سونے سے بلکہ اِنسان کو اوفِیر کے کُندن سے بھی کم یاب بناؤُں گا۔-|S" اور مَیں جہان کو اُس کی بُرائی کے سبب سے اور شرِیروں کو اُن کی بدکرداری کی سزا دُوں گا اور مَیں مغرُوروں کا غرُور نیست اور ہَیبت ناک لوگوں کا گھمنڈ پست کر دُوں گا۔o{W" کیونکہ آسمان کے سِتارے اور کواکِب بے نُور ہو جائیں گے اور سُورج طلُوع ہوتے ہوتے تارِیک ہو جائے گا اور چانداپنی رَوشنی نہ دے گا۔ z " دیکھو خُداوند کا وہ دِن آتا ہے جو غضب میں اور قہرِشدِید میں سخت درشت ہے تاکہ مُلک کو وِیران کرے اور گُنہگاروں کو اُس پر سے نیست و نابُود کر دے۔pyY" اور وہ ہِراسان ہوں گے جان کنی اور غمگِینی اُن کو آ لے گی ۔ وہ اَیسے درد میں مُبتلا ہوں گے جَیسے عَورت زِہ کی حالت میں ۔ وہ سراسِیمہ ہو کر ایک دُوسرے کا مُنہ دیکھیں گے اور اُن کے چِہرے شُعلہ نُما ہوں گے۔zxm" اِس لِئے سب ہاتھ ڈِھیلے ہوں گے اور ہر ایک کا دِل پِگھل جائے گا۔Ew" اب تُم واوَیلا کرو کیونکہ خُداوند کا دِن نزدِیک ہے۔ وہ قادرِ مُطلق کی طرف سے بڑی ہلاکت کی مانِند آئے گا۔Qv" وہ دُور مُلک سے آسمان کی اِنتِہا سے آتے ہیں ۔ ہاں خُداوند اور اُس کے قہر کے ہتھیار تاکہ تمام مُلک کوبرباد کریں۔yuk" پہاڑوں میں ایک ہجُوم کا شور ہے ۔ گویا بڑے لشکر کا!مملکتوں کی قَوموں کے اِجتماع کا غَوغا ہے! ربُّ الافواج جنگ کے لِئے لشکر جمع کرتا ہے۔{to" مَیں نے اپنے مخصُوص لوگوں کو حُکم کِیا ۔ مَیں نے اپنے بہادُروں کو جو میری خُداوندی سے مسرُور ہیں بُلایاہے کہ وہ میرے قہر کو انجام دیں۔nsU" تُم ننگے پہاڑ پر ایک جھنڈا کھڑا کرو ۔ اُن کو بُلندآواز سے پُکارو اور ہاتھ سے اِشارہ کرو کہ وہ سرداروں کے دروازوں کے اندر جائیں۔zr o" بابل کی بابت بارِ نبُوّت جو یسعیا ہ بِن آمُوص نے رویا میں پایا۔.qU" اَے صِیُّون کی بسنے والی تُو چِلاّ اور للکار کیونکہ تُجھ میں اِسرائیل کا قُدُّوس بزُرگ ہے۔p1" خُداوند کی مدح سرائی کرو کیونکہ اُس نے جلالی کام کِئے جِن کو تمام دُنیا جانتی ہے۔}os" اور اُس وقت تُم کہو گے خُداوند کی سِتایش کرو۔ اُس سے دُعا کرو ۔ لوگوں کے درمِیان اُس کے کاموں کا بیان کرو اور کہو کہ اُس کا نام بُلند ہے۔_n7" پس تُم خُوش ہو کر نجات کے چشموں سے پانی بھرو گے۔m" دیکھو خُدا میری نجات ہے ۔ مَیں اُس پر توکُّل کرُوں گااور نہ ڈرُوں گا کیونکہ یاہ یہووا ہ میرا زور اور میر ا سرُود ہے اور وہ میری نجات ہُؤا ہے۔l " اور اُس وقت تُو کہے گا اَے خُداوند مَیں تیری سِتایش کرُوں گا کہ اگرچہ تُو مُجھ سے ناخُوش تھا تَو بھی تیراقہر ٹل گیا اور تُو نے مُجھے تسلّی دی۔!k;" اور اُس کے باقی لوگوں کے لِئے جو اسُور میں سے بچ رہیں گے ایک اَیسی شاہراہ ہو گی جَیسی بنی اِسرائیل کے لِئے تھی جب وہ مُلکِ مِصر سے نِکلے۔ شُکر گُزاری کاگیِتcj?" تب خُداوند بحرِ مِصر کی خلِیج کو بِالکُل نیست کر دے گا اور اپنی بادِ سمُوم سے دریایِ فرا ت پر ہاتھ چلائے گااور اُس کو سات نالے کر دے گا اور اَیسا کرے گا کہ لوگ جُوتے پہنے ہُوئے پار چلے جائیں گے۔Ei" اور وہ مغرِب کی طرف فلِستیوں کے کندھوں پر جھپٹیں گے اور وہ مِل کر مشرِق کے بسنے والوں کو لُوٹیں گے اور ادُو م اور موآ ب پر ہاتھ ڈالیں گے اور بنی عمُّون اُن کے فرمانبردار ہوں گے۔=hs" تب بنی افرائِیم میں حسد نہ رہے گا اور بنی یہُوداہ کے دُشمن کاٹ ڈالے جائیں گے بنی افرائِیم بنی یہُوداہ پر حسد نہ کریں گے اور بنی یہُوداہ بنی افرائِیم سے کِینہ نہ رکھّیں گے۔Bg}" اور وہ قَوموں کے لِئے ایک جھنڈا کھڑا کرے گا اور اُن اِسرائیلیوں کو جو خارِج کِئے گئے ہوں جمع کرے گا اور سب بنی یہُوداہ کو جو پراگندہ ہوں گے زمِین کی چاروں طرف سے فراہم کرے گا۔sf_" اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند دُوسری مرتبہ اپناہاتھ بڑھائے گا کہ اپنے لوگوں کا بقِیّہ جو بچ رہا ہواسُور اور مِصر اور فترُوس اور کُوش اور عَیلام اور سِنعار اورحمات اور سمُندر کی اطراف سے واپس لائے۔ /~~<|{zoyWxwvuBt&rr*ponmxlkk#jmih9g[fneed_cbaa`K_^ ]\E[xZZYrXW;VU TSS>P=(<7;798665A4`3a22100;/..--`++p*))(k'&%q$7#"j!_>"(  L0/k3"پر اگر کوئی میری توانائی کا دامن پکڑے تو مُجھ سے صُلح کرے۔ہاں وہ مُجھ سے صُلح کرے۔yjk"مُجھ میں قہر نہیں۔ تَو بھی کاش کہ جنگ گاہ میں جھاڑِیاں اور کانٹے میرے خِلاف ہوتے! مَیں اُن پر خُرُوج کرتااور اُن کو بِالکُل جلا دیتا۔~iu"مَیں خُداوند اُس کی حِفاظت کرتا ہُوں ۔ مَیں اُسے ہردم سِینچتا رہُوں گا ۔ مَیں دِن رات اُس کی نِگہبانی کرُوں گاکہ اُسے نُقصان نہ پُہنچے۔Zh-"اُس وقت تُم خُوش نُما تاکِستان کا گِیت گانا۔g )"اُس وقت خُداوند اپنی سخت اور بڑی اور مضبُوط تلوارسے اژدہا یعنی تیزرَو سانپ کو اور اژدہا یعنی پیچِیدہ سانپ کو سزا دے گا اور دریائی اژدہا کو قتل کرے گا۔Yf+"کیونکہ دیکھو خُداوند اپنے مقام سے چلا آتا ہے تاکہ زمِین کے باشِندوں کو اُن کی بدکرداری کی سزا دے اور زمِین اُس خُون کو ظاہِر کرے گی جو اُس میں ہے اور اپنے مقتُولوں کو ہرگِز نہ چُھپائے گی۔e}"اَے میرے لوگو! اپنے خلوت خانوں میں داخِل ہو اوراپنے پِیچھے دروازے بند کر لو اور اپنے آپ کو تھوڑی دیرتک چُھپا رکھّو جب تک کہ غضب ٹل نہ جائے۔Pd"تیرے مُردے جی اُٹھیں گے ۔ میری لاشیں اُٹھ کھڑی ہوں گی ۔ تُم جو خاک میں جا بسے ہو جاگو اور گاؤ کیونکہ تیری اوس اُس اوس کی مانِند ہے جو نباتات پر پڑتی ہے اور زمِین مُردوں کو اُگل دے گی۔ c "ہم حامِلہ ہُوئے ۔ ہم کو دردِ زِہ لگا پر پَیدا کیا ہُؤا؟ ہوا! ہم نے زمِین پر آزادی کو قائِم نہیں کِیا اور نہ دُنیا میں بسنے والے ہی پَیدا ہُوئے۔rb]"اَے خُداوند! تیرے حضُور میں ہم اُس حامِلہ کی مانِندہیں جِس کی وِلادت کا وقت نزدِیک ہو ۔ جو دُکھ میں ہے اور اپنے درد سے چِلاّتی ہے۔Aa{"اَے خُداوند! وہ مُصِیبت میں تیرے طالِب ہُوئے ۔ جب تُو نے اُن کو تادِیب کی تو اُنہوں نے گِریہ و زاری کی۔}`s"اَے خُداوند! تُو نے اِس قَوم کو کثرت بخشی ہے ۔ تُونے اِس قَوم کو بڑھایا ہے۔ تُو ہی ذُوالجلال ہے ۔ تُوہی نے مُلک کی حدُود کو بڑھا دِیا ہے۔_/"وہ مَر گئے ۔ پِھر زِندہ نہ ہوں گے ۔ وہ رِحلت کر گئے پِھر نہ اُٹھیں گے کیونکہ تُو نے اُن پر نظر کی اور اُن کونابُود کِیا اور اُن کی یاد کو بھی مِٹا دِیا ہے۔a^;" اَے خُداوند! ہمارے خُدا تیرے سِوا دُوسرے حاکِموں نے ہم پر حُکومت کی ہے لیکن تیری مدد سے ہم صِرف تیراہی نام لِیا کریں گے۔>]u" اَے خُداوند! تُو ہی ہم کو سلامتی بخشے گا کیونکہ تُو ہی نے ہمارے سب کاموں کو ہمارے لِئے انجام دِیا ہے۔\!" اَے خُداوند! تیرا ہاتھ بُلندہے پر وہ نہیں دیکھتے لیکن وہ لوگوں کے لِئے تیری غَیرت کو دیکھیں گے اور شرمسارہوں گے بلکہ آگ تیرے دُشمنوں کو کھا جائے گی۔l[Q" ہرچند شرِیر پر مِہربانی کی جائے پر وہ صداقت نہ سِیکھے گا۔ راستی کے مُلک میں ناراستی کرے گا اور خُداوند کی عظمت کو نہ دیکھے گا۔Z3" رات کو میری جان تیری مُشتاق ہے ۔ ہاں میری رُوح تیری جُستجُو میں کوشان رہے گی کیونکہ جب تیری عدالت زمِین پر جاری ہے تو دُنیا کے باشِندے صداقت سِیکھتے ہیں۔UY#"ہاں تیری عدالت کی راہ میں اَے خُداوند ہم تیرے مُنتظِررہے ۔ ہماری جان کا اِشتِیاق تیرے نام اور تیری یاد کی طرف ہے۔vXe"صادِق کی راہ راستی ہے ۔ تُو جو حق ہے صادِق کی راہبری کرتا ہے۔W'"وہ پاؤں تلے رَوندا جائے گا ۔ ہاں مِسکِینوں کے پاؤں اور مُحتاجوں کے قدموں سے۔TV!"کیونکہ اُس نے بُلندی پر بسنے والوں کو نِیچے اُتارا۔ بُلند شہر کو زیر کِیا ۔ اُس نے اُسے زیر کر کے خاک میں مِلایا۔U"ابد تک خُداوند پر اِعتماد رکھّو کیونکہ خُداوند یہووا ہ ابدی چٹان ہے۔T"جِس کا دِل قائِم ہے تُو اُسے سلامت رکھّے گا کیونکہ اُس کا توکُّل تُجھ پر ہے۔pSY"تُم دروازے کھولو تاکہ صادِق قَوم جو وفادار رہی داخِل ہو۔uR e"اُس وقت یہُودا ہ کے مُلک میں یہ گِیت گایا جائے گا۔ ہمارا ایک مُحکم شہر ہے جِس کی فصِیل اور پُشتوں کی جگہ وہ نجات ہی کو مُقرّر کرے گا۔4Qa" اور وہ تیری فصِیل کے اُونچے بُرجوں کو توڑ کر پست کرے گا اور زمِین کے بلکہ خاک کے برابر کر دے گا۔P" اور وہ اُس میں اُس کی مانِند جو تَیرتے ہُوئے ہاتھ پَھیلاتا ہے اپنے ہاتھ پَھیلائے گا پر وہ اُس کے غرُورکو اُس کے ہاتھوں کے فن فریب سمیت پست کرے گا۔Ow" کیونکہ اِس پہاڑ پر خُداوند کا ہاتھ برقرار رہے گا اورموآب اپنی ہی جگہ میں اَیسا کُچلا جائے گا جَیسے مزبلہ کے پانی میں گھاس کُچلی جاتی ہے۔FN" اور اُس وقت یُوں کہا جائے گا لو یہ ہمارا خُدا ہے ۔ ہم اُس کی راہ تکتے تھے اور وُہی ہم کو بچائے گا۔ یہ خُداوندہے ۔ ہم اُس کے اِنتظار میں تھے ۔ ہم اُس کی نجات سے خُوش و خُرّم ہوں گے۔IM "وہ مَوت کو ہمیشہ کے لِئے نابُود کرے گا اور خُداوندخُدا سب کے چِہروں سے آنسُو پونچھ ڈالے گا اور اپنے لوگوں کی رُسوائی تمام سرزمِین پر سے مِٹا دے گا کیونکہ خُداوندنے یہ فرمایا ہے۔NL"اور وہ اِس پہاڑ پر اُس پردہ کو جو تمام لوگوں پر پڑاہے اور اُس نِقاب کو جو سب قَوموں پر لٹک رہا ہے دُورکر دے گا۔K"اور ربُّ الافواج اِس پہاڑ پر سب قَوموں کے لِئے فربہ چِیزوں سے ایک ضِیافت تیّار کرے گا بلکہ ایک ضِیافت تلچھٹ پر سے نِتھری ہُوئی مَے سے ۔ ہاں فربہ چِیزوں سے جوپُر مغز ہُوں اور مَے سے جو تلچھٹ پر سے خُوب نِتھری ہُوئی ہو۔ J9"تُو پردیسیوں کے شور کو خُشک مکان کی گرمی کی مانِنددُور کرے گا اور جِس طرح ابر کے سایہ سے گرمی نیست ہوتی ہے اُسی طرح ظالِموں کا شادیانہ بجانا مَوقُوف ہو گا۔NI"کیونکہ تُو مِسکِین کے لِئے قلعہ اور مُحتاج کے لِئے پریشانی کے وقت ملجا اور آندھی سے پناہ گاہ اور گرمی سے بچانے کو سایہ ہُؤا ۔ جِس وقت ظالِموں کی سانس دِیوارکن طُوفان کی مانِند ہو۔H7"اِس لِئے زبردست لوگ تیری سِتایش کریں گے اور ہَیبت ناک قَوموں کا شہر تُجھ سے ڈرے گا۔$GA"کیونکہ تُو نے شہر کو خاک کا ڈھیر کِیا۔ ہاں فصِیل دار شہر کو کھنڈر بنا دِیا اور پردیسِیوں کے محلّ کو بھی یہاں تک کہ شہر نہ رہا ۔ وہ پِھر تعمِیر نہ کِیا جائے گا۔5F e"اَے خُداوند! تُو میرا خُدا ہے ۔ مَیں تیری تمجِیدکرُوں گا ۔ تیرے نام کی سِتایش کرُوں گا کیونکہ تُو نے عجِیب کام کِئے ہیں ۔ تیری مصلحتیں قدِیم سے وفاداری اور سچّائی ہیں۔E"اور جب ربُّ الافواج کوہِ صِیُّون پر اور یروشلیِم میں اپنے بزُرگ بندوں کے سامنے حشمت کے ساتھ سلطنت کرے گاتو چاند مُضطرِب اور سُورج شرمِندہ ہو گا۔D3"اور وہ اُن قَیدِیوں کی مانِند جو گڑھے میں ڈالے جائیں جمع کِئے جائیں گے اور وہ قَیدخانہ میں قَید کِئے جائیں گے اور بُہت دِنوں کے بعد اُن کی خبر لی جائے گی۔?Cw"اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند آسمانی لشکر کوآسمان پر اور زمِین کے بادشاہوں کو زمِین پر سزا دے گا۔%BC"وہ متوالے کی مانِند ڈگمگائے گی اور جَھونپڑی کی طرح آگے پِیچھے سرکائی جائے گی کیونکہ اُس کے گُناہ کا بوجھ اُس پر بھاری ہُؤا ۔ وہ گِرے گی اور پِھر نہ اُٹھے گی۔A"زمِین بِالکُل اُجڑ گئی ۔ زمِین یکسر شِکستہ ہُوئی اور شِدّت سے ہِلائی گئی۔B@}"اور یُوں ہو گا کہ جو خَوفناک آواز سُن کر بھاگے گڑھے میں گِرے گا اور جو گڑھے سے نِکل آئے دام میں پھنسے گاکیونکہ آسمان کی کِھڑکیاں کُھل گئِیں اور زمِین کی بُنیادیں ہِل رہی ہیں۔}?s"اَے زمِین کے باشِندے! خَوف اور گڑھا اور دام تُجھ پر مُسِلّط ہیں۔j>M"اِنتِہایِ زمِین سے نغموں کی آواز ہم کو سُنائی دیتی ہے ۔ جلال و عظمت صادِق کے لِئے! پر مَیں نے کہا مَیں گُداز ہو گیا ۔ مَیں ہلاک ہُؤا ۔ مُجھ پر افسوس! دغابازوں نے دغا کی ۔ ہاں دغابازوں نے بڑی دغا کی۔H= "پس تُم مشرِق میں خُداوند کی اور سمُندر کے جزِیروں میں خُداوند کے نام کی جو اِسرائیل کا خُدا ہے تمجِیدکرو۔2<]"وہ اپنی آواز بُلند کریں گے ۔ وہ گِیت گائیں گے ۔ خُداوندکے جلال کے سبب سے سمُندر سے للکاریں گے۔\;1" کیونکہ زمِین میں لوگوں کے درمِیان یُوں ہو گا جَیسازَیتُون کا درخت جھاڑا جائے۔ جَیسے انگُور توڑنے کے بعد خوشہ چِینی۔r:]" شہر میں وِیرانی ہی وِیرانی ہے اور پھاٹک توڑ پھوڑدِئے گئے۔;9o" مَے کے لِئے بازاروں میں واوَیلا ہو رہا ہے ۔ ساری خُوشی پر تارِیکی چھا گئی ۔ مُلک کی عِشرت جاتی رہی۔8" سُنسان شہر وِیران ہو گیا ہر ایک گھر بند ہو گیا کہ کوئی اندر نہ جا سکے۔7" وہ پِھر گِیت کے ساتھ مَے نہیں پِیتے ۔ پِینے والوں کو شراب تلخ معلُوم ہو گی۔:6m"ڈھولکوں کی خُوشی بند ہو گئی ۔ خُوشی منانے والوں کاغُل و شور تمام ہُؤا ۔ بربط کی شادمانی جاتی رہی۔5}"نئی مَے غمزدہ اور تاک پژمُردہ ہے اور سب جو دِ لشادتھے آہ بھرتے ہیں۔z4m"اِس سبب سے لَعنت نے زمِین کو نِگل لِیا اور اُس کے باشِندے مُجرِم ٹھہرے اور اِسی لِئے زمِین کے لوگ بھسم ہُوئے اور تھوڑے سے آدمی بچ گئے۔\31"زمِین اپنے باشِندوں سے نِجس ہُوئی کیونکہ اُنہوں نے شرِیعت کو عدُول کِیا ۔ آئِین سے مُنحرف ہُوئے ۔ عہد ِابدی کو توڑا۔J2 "زمِین غمگِین ہوتی اور مُرجھاتی ہے ۔ جہان بیتاب اورپژمُردہ ہوتا ہے ۔ زمِین کے عالی قدر لوگ ناتوان ہوتے ہیں۔15"زمِین بِالکُل خالی کی جائے گی اور بہ شِدّت غارت ہوگی کیونکہ یہ کلام خُداوند کا ہے۔0{"اور یُوں ہو گا کہ جَیسا رعیّت کا حال وَیسا ہی کاہِن کا ۔ جَیسا نَوکر کا وَیسا ہی اُس کے صاحِب کا ۔ جَیسالَونڈی کا وَیسا ہی اُس کی بی بی کا ۔ جَیسا خرِیدار کاوَیسا ہی بیچنے والے کا ۔ جَیسا قرض دینے والے کا وَیساہی قرض لینے والے کا ۔ جَیسا سُود دینے والے کا وَیسا ہی سُود لینے والے کا۔I/ "دیکھو خُداوند زمِین کو خالی اور سرنگُون کر کے وِیران کرتا ہے اور اُس کے باشِندوں کو تِتّربِتّر کر دیتا ہے۔+.O"لیکن اُس کی تِجارت اور اُس کی اُجرت خُداوند کے لِئے مُقدّس ہو گی اور اُس کا مال نہ ذخِیرہ کِیا جائے گا اورنہ جمع رہے گا بلکہ اُس کی تِجارت کا حاصِل اُن کے لِئے ہو گا جو خُداوند کے حضُور رہتے ہیں کہ کھا کر سیرہوں اور نفِیس پوشاک پہنیں۔{-o"اور ستّر برس کے بعد یُوں ہو گا کہ خُداوند صُور کی خبر لے گا اور وہ اُجرت پر جائے گی اور رُویِ زمِین پر کی تمام مملکتوں سے بدکاری کرے گی۔l,Q"اَے فاحِشہ! تُو جو فراموش ہو گئی ہے بربط اُٹھا لے اور شہر میں پِھرا کر ۔ راگ کو چھیڑ اور بُہت سی غزلیں گا کہ لوگ تُجھے یاد کریں۔#+?"اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ صُور کِسی بادشاہ کے ایّام کے مُطابِق ستّر برس تک فراموش ہو جائے گا اور ستّر برس کے بعد صُور کی حالت فاحِشہ کے گِیت کے مُطابِق ہو گی۔~*u"اَے ترسِیس کے جہازو! واوَیلا کرو کیونکہ تُمہاراقلعہ اُجاڑا گیا۔S)" کسدیوں کے مُلک کو دیکھ ۔ یہ قَوم مَوجُود نہ تھی۔ اسُور نے اُسے بیابان کے رہنے والوں کا حِصّہ ٹھہرایا۔ اُنہوں نے اپنے بُرج بنائے ۔ اُنہوں نے اُس کے محلّ غارت کِئے اور اُسے وِیران کِیا۔z(m" اور اُس نے کہا اَے مظلُوم کُنواری دُخترِ صَیدا !تُو پِھر کبھی فخر نہ کرے گی ۔ اُٹھ کِتّیِم میں چلی جا ۔ تُجھے وہاں بھی چَین نہ مِلے گا۔'}" اُس نے سمُندر پر اپنا ہاتھ بڑھایا ۔ اُس نے مملکتوں کو ہِلا دِیا ۔ خُداوند نے کنعا ن کے حق میں حُکم کِیاہے کہ اُس کے قلعے مِسمار کِئے جائیں۔-&S" اَے دُخترِ ترسِیس ! دریایِ نِیل کی طرح اپنی سرزمِین پر پَھیل جا۔ اب کوئی بند باقی نہیں رہا۔O%" ربُّ الافواج نے یہ اِرادہ کِیا ہے کہ ساری حشمت کے گھمنڈ کو نیست کرے اور دُنیا بھر کے عِزّت داروں کو ذلِیل کرے۔e$C"کِس نے یہ منصُوبہ صُور کے خِلاف باندھا جو تاج بخش ہے ۔ جِس کے سَوداگر اُمرا اور جِس کے بیوپاری دُنیا بھرکے عِزّت دار ہیں؟۔T#!"کیا یہ تُمہاری شادمان بستی ہے جِس کی ہستی قدِیم سے ہے؟ اُسی کے پاؤں اُسے دُور دُور لے جاتے ہیں کہ پردیس میں رہے۔|"q"اَے ساحِل کے باشِندو تُم زار زار روتے ہُوئے ترسِیس کو چلے جاؤ۔ ! "جب اہلِ مِصر کو یہ خبر پُہنچے گی تو وہ صُور کی خبرسے بُہت غمگِین ہوں گے۔P "اَے صَیدا تُو شرما کیونکہ سمُندر نے کہا ہے سمُندرکی گڑھی نے کہا مُجھے دردِ زِہ نہیں لگا اور مَیں نے بچّے نہیں جنے ۔ مَیں جوانوں کو نہیں پالتی اور کُنواریوں کی پرورِش نہیں کرتی ہُوں۔C"سمُندر کے پار سے سِیحور کا غلّہ اور وادیِ نِیل کی فصل اُس کی آمدنی تھی ۔ سو وہ قَوموں کی تِجارت گاہ بنا۔N"اَے ساحِل کے باشِندو جِن کو صَیدانی سَوداگروں نے جو سمُندر کے پار آتے جاتے ہیں مالا مال کر دِیا ہے خاموش رہو۔6 g"صُور کی بابت بارِ نبُوّت۔ اَے ترسِیس کے جہازو! واوَیلا کرو کیونکہ وہ اُجڑگیا وہاں کوئی گھر اور کوئی داخِل ہونے کی جگہ نہیں ۔ کِتّیم کی زمِین سے اُن کو یہ خبر پُہنچی ہے۔Z-"ربُّ الافواج فرماتا ہے اُس وقت وہ کُھونٹی جو مضبُوط جگہ میں لگائی گئی تھی ہِلائی جائے گی اور وہ کاٹی جائے گی اور گِر جائے گی اور اُس پر کا بوجھ گِر پڑے گا کیونکہ خُداوند نے یُوں فرمایا ہے۔uc"اور اُس کے باپ کے خاندان کی ساری حشمت یعنی آل و اَولاداور سب چھوٹے بڑے برتن پِیالوں سے لے کر قرابوں تک سب کو اُسی سے منسُوب کریں گے۔V%"اور مَیں اُس کو کُھونٹی کی مانِند مضبُوط جگہ میں مُحکم کرُوں گا اور وہ اپنے باپ کے گھرانے کے لِئے جلالی تخت ہو گا۔xi"اور مَیں داؤُد کے گھر کی کُنجی اُس کے کندھے پر رکُھّوں گاپس وہ کھولے گا اور کوئی بند نہ کرے گا اور وہ بند کرے گااور کوئی نہ کھولے گا۔6e"اور مَیں تیرا خِلعت اُسے پہناؤُں گا اور تیرا پٹکااُس پر کسُوں گا اور تیری حُکومت اُس کے ہاتھ میں سپُردکر دُوں گا اور وہ اہلِ یروشلیِم کا اور بنی یہُوداہ کا باپ ہو گا۔'"اور اُس روز یُوں ہو گا کہ مَیں اپنے بندہ الِیاقِیم بِن خِلقیاہ کو بُلاؤُں گا۔&E"اور مَیں تُجھے تیرے مَنصب سے برطرف کرُوں گا ۔ ہاں وہ تُجھے تیری جگہ سے کھینچ اُتارے گا۔#?"وہ بے شک تُجھ کو گیند کی مانِند گُھما گُھما کر وسِیع مُلک میں اُچھالے گا ۔ وہاں تُو مَرے گا اور تیری حشمت کے رتھ وہِیں رہیں گے اَے اپنے آقا کے گھر کی رُسوائی۔)K"دیکھ اَے زبردست! خُداوند تُجھ کو زور سے دُور پھینک دے گا ۔ وہ یقِیناً تُجھے پکڑ رکھّے گا۔"تُو یہاں کیا کرتا ہے؟اور تیرا یہاں کَون ہے کہ تُویہاں اپنے لِئے قبر تراشتا ہے؟ بُلندی پر اپنی گور تراشتاہے اور چٹان میں اپنے لِئے گھر کُھداوتا ہے۔1["خُداوند ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اُس خزانچی شبنا ہ پاس جو محلّ پر مُعیّن ہے جا اور کہہ۔  "اور ربُّ الافواج نے میرے کان میں کہا کہ تُمہاری اِس بدکرداری کا کفّارہ تُمہارے مَرنے تک بھی نہ ہو سکے گا۔ یہ خُداوند ربُّ الافواج کا فرمان ہے۔5" لیکن دیکھو خُوشی اور شادمانی ۔ گائے بَیل کو ذبح کرنااور بھیڑ بکری کو حلال کرنا اور گوشت خواری و مَے نوشی کہ آؤ کھائیں اور پِئیں کیونکہ کل تو ہم مَریں گے۔P" اور اُس وقت خُداوند ربُّ الافواج نے رونے اور ماتم کرنے اور سر مُنڈانے اور ٹاٹ سے کمر باندھنے کا حُکم دِیا تھا۔]3" اور تُم نے پُرانے حَوض کے پانی کے لِئے دونوں دِیواروں کے درمِیان ایک اَور حَوض بنایا لیکن تُم نے اُس کے پانی پر نِگاہ نہ کی اور اُس کی طرف جِس نے قدِیم سے اُس کی تدبِیر کی مُتوجِّہ نہ ہُوئے۔ 5" اور تُم نے یروشلیِم کے گھروں کو گِنا اور اُن کو گِرایاتاکہ شہر پناہ کو مضبُوط کرو۔7 g" اور تُم نے داؤُد کے شہر کے رخنے دیکھے کہ بے شُمارہیں اور تُم نے نِیچے کے حَوض میں پانی جمع کِیا۔" ="اور یہُودا ہ کا نِقاب اُتارا گیا اور تُو اب دشتِ محلّ کے سِلاح خانہ پر نِگاہ کرتا ہے۔H  "اور یُوں ہُؤا کہ تیری بِہترِین وادِیاں جنگی رتھوں سے معمُور ہو گئِیں اور سواروں نے پھاٹک پر صف آرائی کی۔> u"کیونکہ عیلا م نے جنگی رتھوں اور سواروں کے ساتھ ترکش اُٹھا لِیا اور قِیر نے سِپر کا غِلاف اُتار دِیا۔"کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج کی طرف سے رویا کی وادی میں یہ دُکھ اور پامالی و بے قراری اور دِیواروں کو گِرانے اور پہاڑوں تک فریاد پُہنچانے کا دِن ہے۔zm"اِسی لِئے مَیں نے کہا میری طرف مت دیکھو کیونکہ مَیں زار زار روؤں گا ۔ میری تسلّی کی فِکر مت کرو کیونکہ میری دُخترِ قَوم برباد ہو گئی۔'G"تیرے سب سردار اِکٹّھے بھاگ نِکلے ۔ اُن کو تِیر اندازوں نے اسِیر کر لِیا جِتنے تُجھ میں پائے گئے سب کے سب بلکہ وہ بھی جو دُور سے بھاگ گئے تھے اسِیر کِئے گئے ہیں۔G"اَے پُر شور اور غَوغائی شہر! اَے شادمان بستی! تیرے مقتُول نہ تلوار سے قتل ہُوئے اور نہ لڑائی میں مارے گئے۔' I"رویا کی وادی کی بابت بارِ نبُوّت۔ اب تُم کو کیا ہُؤا کہ تُم سب کے سب کوٹھوں پر چڑھ گئے؟۔oW"اور تِیر اندازوں کی تعداد کا بقِیّہ یعنی بنی قیدارکے بہادُر تھوڑے سے ہوں گے کیونکہ خُداوند اِسرائیل کے خُدا نے یُوں فرمایا ہے۔b="کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا کہ مزدُور کے برسوں کے مُطابِق ایک برس کے اندر اندر قیدار کی ساری حشمت جاتی رہے گی۔<q"کیونکہ وہ تلواروں کے سامنے سے ننگی تلوار سے اور کھینچی ہُوئی کمان سے اور جنگ کی شِدّت سے بھاگے ہیں۔8i"وہ پِیاسے کے پاس پانی لائے ۔ تیما کی سرزمِین کے باشِندے روٹی لے کر بھاگنے والے سے مِلنے کو نِکلے۔-" عرب کے بابت بارِ نُبوّت۔ اَے ددانِیوں کے قافِلو تُم عرب کے جنگل میں رات کاٹو گے۔.~U" نِگہبان نے کہا صُبح ہوتی ہے اور رات بھی ۔ اگر تُم پُوچھنا چاہتے ہو تو پُوچھو ۔ تُم پِھر آنا۔h}I" دُومہ کی بابت بارِ نُبوّت۔ کِسی نے مُجھ کو شعِیر سے پُکارا کہ اَے نِگہبان رات کی کیا خبر ہے؟ اَے نِگہبان رات کی کیا خبر ہے؟۔Y|+" اَے میرے گاہے ہُوئے اور میرے کھلِیہان کے غلّہ جوکُچھ مَیں نے ربُّ الافواج اِسرائیل کے خُدا سے سُناتُم سے کہہ دِیا۔B{}" اور دیکھ سِپاہِیوں کے غول اور اُن کے سوار دو دو کرکے آتے ہیں۔ پِھر اُس نے یُوں کہا کہ بابل گِر پڑاگِر پڑا اور اُس کے معبُودوں کی سب تراشی ہُوئی مُورتیں بِالکُل ٹُوٹی پڑی ہیں۔hzI"تب اُس نے شیر کی سی آواز سے پُکارااَے خُداوند! مَیں اپنی دِیدگاہ پر تمام دِن کھڑا رہا اور مَیں نے ہر رات پہرے کی جگہ پر کاٹی۔1y["اُس نے سوار دیکھے جو دو دو آتے تھے اور گدھوں اوراُونٹوں پر سوار ۔ اور اُس نے بڑے غَور سے سُنا۔"x="کیونکہ خُداوند نے مُجھے یُوں فرمایا کہ جا نِگہبان بِٹھا ۔ وہ جو کُچھ دیکھے سو بتائے۔Nw"دسترخوان بِچھایا گیا ۔ نِگہبان کھڑا کِیا گیا ۔ وہ کھاتے ہیں اور پِیتے ہیں ۔ اُٹھو اَے سردارو! سِپر پرتیل ملو۔Vv%"میرا دِل دھڑکتا ہے اور ہَول یکایک مُجھ پر غالِب آگیا۔ شفقِ شام جِس کا مَیں آرزُومند تھا میرے لِئے خَوفناک ہو گئی۔u-"سو میری کمر میں سخت درد ہے اور مَیں گویا دَردِ زِہ میں تڑپتا ہُوں ۔ مَیں اَیسا ہِراسان ہُوں کہ سُن نہیں سکتا ۔ مَیں اَیسا پریشان ہُوں کہ دیکھ نہیں سکتا۔Xt)"ایک ہَولناک رویا مُجھے نظر آئی ۔ دغاباز دغابازی کرتاہے اور غارت گر غارت کرتا ہے ۔ اَے عیلا م چڑھائی کر ۔اَے مادَ ی مُحاصرہ کر ۔ مَیں وہ سب کراہنا جو اُس کے سبب سے ہُؤا مَوقُوف کرتا ہُوں۔qs ]"دشتِ دریا کی بابت بارِ نبُوّت ۔ جِس طرح جنُوبی گِردباد زور سے چلا آتا ہے اُسی طرح وہ دشت سے اور مُہِیب سرزمِین سے نزدِیک آ رہا ہے۔;ro"اور اُس وقت اِس ساحِل کے باشِندے کہیں گے دیکھو ہماری اُمّید گاہ کا یہ حال ہُؤا جِس میں ہم مدد کے لِئے بھاگے تاکہ اسُور کے بادشاہ سے بچ جائیں ۔ پس ہم کِس طرح رہائی پائیں؟۔?qw"تب وہ ہِراسان ہوں گے اور کُوش سے جو اُن کی اُمّیدگاہ تھی اور مِصر سے جو اُن کا فخر تھا شرمِندہ ہوں گے۔3p_"اُسی طرح شاہِ اسُور مِصری اَسِیروں اور کُوشی جلاوطنوں کو کیا بُوڑھے کیا جوان برہنہ اور ننگے پاؤں اور بے پردہ سُرنیوں کے ساتھ مِصریوں کی رُسوائی کے لِئے لے جائے گا۔o'"تب خُداوند نے فرمایا جِس طرح میرا بندہ یسعیا ہ تِین برس تک برہنہ اور ننگے پاؤں پِھرا کِیا تاکہ مِصریوں اور کُوشِیوں کے بارے میں نِشان اور اچنبھا ہو۔lnQ"اُس وقت خُداوند نے یسعیا ہ بِن آمُوص کی معرفت یُوں فرمایا کہ جا اور ٹاٹ کا لِباس اپنی کمر سے کھول ڈال اور اپنے پاؤں سے جُوتے اُتار ۔ سو اُس نے اَیسا ہی کِیا ۔ وہ برہنہ اور ننگے پاؤں پِھرا کرتا تھا۔Um %"جِس سال سرجُو ن شاہِ اسُور نے ترتان کو اشدُود کی طرف بھیجا اور اُس نے آ کر اشدُو د سے لڑائی کی اوراُسے فتح کر لِیا۔l#"کیونکہ ربُّ الافواج اُن کو برکت بخشے گا اور فرمائے گامُبارک ہو مِصر میری اُمّت اسُور میرے ہاتھ کی صنعت اور اِسرائیل میری مِیراث۔ برہنہ نبی کا نِشان+kO"تب اِسرائیل مِصر اور اسُور کے ساتھ تِیسرا ہوگا اور رُویِ زمِین پر برکت کا باعِث ٹھہرے گا۔j"اُس وقت مِصر سے اسُور تک ایک شاہراہ ہو گی اوراسُوری مِصر میں آئیں گے اور مِصری اسُور کو جائیں گے ۔ اور مِصری اسُوریوں کے ساتھ مِل کر عِبادت کریں گے۔ i"اور خُداوند مِصریوں کو مارے گا۔ مارے گا اور شِفا بخشے گا اور وہ خُداوند کی طرف رجُوع لائیں گے اور وہ اُن کی دُعا سُنے گا اور اُن کو صِحت بخشے گا۔@hy"اور خُداوند اپنے آپ کو مِصریوں پر ظاہِر کرے گا اوراُس وقت مِصری خُداوند کو پہچانیں گے اور ذبِیحے اور ہدئے گُذرانیں گے ہاں وہ خُداوند کے لِئے مَنّت مانیں گے اور ادا کریں گے۔rg]"اور وہ مُلکِ مِصر میں ربُّ الافواج کے لِئے نِشان اور گواہ ہو گا اِس لِئے کہ وہ سِتم گروں کے ظُلم سے خُداوندسے فریاد کریں گے اور وہ اُن کے لِئے رہائی دینے والا اورحامی بھیجے گا اور وہ اُن کو رہائی دے گا۔7fg"اُس وقت مُلکِ مِصر کے وسط میں خُداوند کا ایک مذبح اور اُس کی سرحد پر خُداوند کا ایک سُتُون ہو گا۔e"اُس روز مُلکِ مِصر میں پانچ شہر ہوں گے جو کنعانی زُبان بولیں گے اور ربُّ الافواج کی قَسم کھائیں گے ۔ اُن میں سے ایک کا نام شہرِ آفتاب ہو گا۔ {}!~?}`{zy!xvuvt1sr,qpo@nmmlkjEihfedfcbaj`_^]=\[ZYYXKWcVTSRPONMLKJJHGFF)EdDyCJB.A@U?>T=<<:9O87665321F0.-,[+=*v)''&.$#"l!RwQ3;h)M "  j Ohz)}'fG" تُم خُوش نصِیب ہو جو سب نہروں کے آس پاس بوتے ہو اوربَیلوں اور گدھوں کو اُدھر لے جاتے ہو۔ e " لیکن جنگل کی بربادی کے وقت اولے پڑیں گے اور شہر بِالکُل پست ہو جائے گا۔>du" اور میرے لوگ سلامتی کے مکانوں میں اور بے خطر گھروں میں اور آسُودگی اور آسایش کے کاشانوں میں رہیں گے۔c" اور صداقت کا انجام صُلح ہو گا اور صداقت کا پَھل ابدی آرام و اِطمِینان ہو گا۔{bo" تب بیابان میں عدل بسے گا اور صداقت شاداب مَیدان میں رہا کرے گی۔Sa" تاوقتیکہ عالِم بالا سے ہم پر رُوح نازِل نہ ہو اوربیابان شاداب مَیدان نہ بنے اور شاداب مَیدان جنگل نہ گِنا جائے۔ `9" کیونکہ قصر خالی ہو جائے گا اور آباد شہر ترک کِیا جائے گا۔ عوفل اور دِیدبانی کا بُرج ہمیشہ تک ماند بن کر گورخروں کی آرام گاہیں اور گلّوں کی چراگاہیں ہوں گے۔=_s" میرے لوگوں کی سرزمِین میں کانٹے اور جھاڑِیاں ہوں گی بلکہ خُوش وقت شہر کے تمام شادمان گھروں میں بھی۔|^q" وہ دِل پذِیر کھیتوں اور میوہ دار تاکوں کے لِئے چھاتی پِیٹیں گی۔Z]-" اَے عَورتو تُم جو آرام میں ہو تھرتھراؤ! اَے بے پرواؤ! مُضطرِب ہو ۔ کپڑے اُتار کر برہنہ ہو جاؤ ۔ کمر پر ٹاٹ باندھو۔\w" اَے بے پروا عَورتو! سال سے کُچھ زِیادہ عرصہ میں تُم بے آرام ہو جاؤ گی کیونکہ انگُور کی فصل جاتی رہے گی۔ پَھل جمع کرنے کی نَوبت نہ آئے گی۔3[_" اَے عَورتو تُم جو آرام میں ہو اُٹھو! میری آواز سُنو!اَے بے پروا بیٹیو! میری باتوں پر کان لگاؤ۔%ZC" لیکن صاحِب مُرُوّت سخاوت کی باتیں سوچتا ہے اور وہ سخاوت کے کاموں میں ثابِت قدم رہے گا۔ Y " اور بخِیل کے ہتھیار زبُون ہیں ۔ وہ بُرے منصُوبے باندھاکرتا ہے تاکہ جُھوٹی باتوں سے مِسکِین کو اور مُحتاج کو جب کہ وہ حق بیان کرتا ہو ہلاک کرے۔]X3" کیونکہ احمق حماقت کی باتیں کرے گا اور اُس کا دِل بدی کا منصُوبہ باندھے گا کہ بے دِینی کرے اور خُداوند کے خِلاف دروغ گوئی کرے اور بُھوکے کے پیٹ کو خالی کرے اورپِیاسے کو پانی سے محرُوم رکھّے۔{Wo" تب احمق بامُرُوّت نہ کہلائے گا اور بخِیل کو کوئی سخی نہ کہے گا۔V5" جلدباز کا دِل عِرفان حاصِل کرے گا اور لُکنتی کی زُبان صاف بولنے میں مُستعِد ہو گی۔"U=" اُس وقت دیکھنے والوں کی آنکھیں دُھندلی نہ ہوں گی اورسُننے والوں کے کان شِنوا ہوں گے۔?Tw" اور ایک شخص آندھی سے پناہ گاہ کی مانِند ہو گا اورطُوفان سے چُھپنے کی جگہ اور خُشک زمِین میں پانی کی ندیوں کی مانِند اور ماندگی کی زمِین میں بڑی چٹان کے سایہ کی مانِند ہو گا۔S !" دیکھ ایک بادشاہ صداقت سے سلطنت کرے گا اور شاہزادے عدالت سے حُکمرانی کریں گے۔:Rm" اور وہ خَوف کے سبب سے اپنے حصِین مکان سے گُذر جائے گااور اُس کے سردار جھنڈے سے خَوف زدہ ہو جائیں گے ۔ یہ خُداوندفرماتا ہے جِس کی آگ صِیُّون میں اور بھٹّی یروشلیِم میں ہے۔=Qs"تب اسُور اُسی تلوار سے گِر جائے گا جو اِنسان کی نہیں اور وُہی تلوار جو آدمی کی نہیں اُسے ہلاک کرے گی ۔ وہ تلوار کے سامنے سے بھاگے گا اور اُس کے جواں مرد خِراج گُذار بنیں گے۔P"کیونکہ اُس وقت اُن میں سے ہر ایک اپنے چاندی کے بُت اور اپنی سونے کی مُورتیں جِن کو تُمہارے ہاتھوں نے خطاکاری کے لِئے بنایا نِکال پھینکے گا۔O"اَے بنی اِسرائیل تُم اُس کی طرف پِھرو جِس سے تُم نے سخت بغاوت کی ہے۔sN_"منڈلاتے ہُوئے پرِندہ کی طرح ربُّ الافواج یروشلیِم کی حِمایت کرے گا ۔ وہ حِمایت کرے گا اور رہائی بخشے گا۔ رحم کرے گا اور بچا لے گا۔M+"کیونکہ خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا ہے کہ جِس طرح شیرِ بَبر ہاں جوان شیرِبَبر اپنے شِکار پر سے غُرّاتاہے اور اگر بُہت سے گڈرئے اُس کے مُقابلہ کو بُلائے جائیں تو اُن کی للکار سے نہیں ڈرتا اور اُن کے ہجُوم سے دب نہیں جاتا اُسی طرح ربُّ الافواج کوہِ صِیُّون اور اُس کے ٹِیلے پر لڑنے کو اُترے گا۔L"کیونکہ مِصری تو اِنسان ہیں خُدا نہیں اور اُن کے گھوڑے گوشت ہیں رُوح نہیں۔سو جب خُداوند اپنا ہاتھ بڑھائے گاتو حِمایتی گِر جائے گا اور وہ جِس کی حِمایت کی گئی پست ہو جائے گا اور وہ سب کے سب اِکٹّھے ہلاک ہو جائیں گے۔-KS"پر وہ بھی تو عقل مند ہے اور بلا نازِل کرے گا اور اپنے کلام کو باطِل نہ ہونے دے گا ۔ وہ شرِیروں کے گھرانے پراور اُن پر جو بدکرداروں کی حِمایت کرتے ہیں چڑھائی کرے گا۔AJ }"اُن پر افسوس جو مدد کے لِئے مِصر کو جاتے اور گھوڑوں پر اِعتماد کرتے ہیں اور رتھوں پر بھروسا رکھتے ہیں اِس لِئے کہ وہ بُہت ہیں اور سواروں پر اِس لِئے کہ وہ بُہت زورآورہیں لیکن اِسرائیل کے قُدُّوس پر نِگاہ نہیں کرتے اورخُداوند کے طالِب نہیں ہوتے!۔I3"!کیونکہ تُوفت مُدّت سے تیّار کِیا گیا ہاں وہ بادشاہ کے لِئے گہرا اور وسِیع بنایا گیا ہے ۔ اُس کا ڈھیر آگ اور بُہت سا اِیندھن ہے اور خُداوند کی سانس گندھک کے سَیلاب کی مانِند اُس کو سُلگاتی ہے۔ خُداوندیروشلیِم کی حِفاظت کرے گاVH%" اور اُس قضا کے لٹھ کی ہر ایک ضرب جو خُداوند اُس پرلگائے گا دف اور بربط کے ساتھ ہو گی اور وہ اُس سے سخت لڑائی لڑے گا۔ G "ہاں خُداوند کی آواز ہی سے اسُور تباہ ہو جائے گا۔ وہ اُسے لٹھ سے مارے گا۔F-"کیونکہ خُداوند اپنی جلالی آواز سُنائے گا اور اپنے قہرکی شِدّت اور آتشِ سوزان کے شُعلے اور سَیلاب اور آندھی اور اولوں کے ساتھ اپنا بازُو نِیچے لائے گا۔gEG"تب تُم گِیت گاؤ گے جَیسے اُس رات گاتے ہو جب مُقدّس عِید مناتے ہو اور دِل کی اَیسی خُوشی ہو گی جَیسی اُس شخص کی جو بانسری لِئے ہُوئے خِرامان ہو کہ خُداوندکے پہاڑ میں اِسرائیل کی چٹان کے پاس جائے۔'DG"اُس کا دَم ندی کے سَیلاب کی مانِند ہے جو گردن تک پُہنچ جائے ۔ وہ قَوموں کو ہلاکت کے چھاج میں پھٹکے گااور لوگوں کے جبڑوں میں لگام ڈالے گا تاکہ اُن کو گُمراہ کرے۔C"دیکھو خُداوند دُور سے چلا آتا ہے ۔ اُس کا غضب بھڑکااور دُھوئیں کا بادل اُٹھا! اُس کے لب قہر آلُودہ اوراُس کی زُبان بھسم کرنے والی آگ کی مانِند ہے۔}Bs"اور جِس وقت خُداوند اپنے لوگوں کی شِکستگی کو درُست کرے گا اور اُن کے زخموں کو اچّھا کرے گا تو چاند کی چاندنی اَیسی ہو گی جَیسی سُورج کی روشنی اور سُورج کی روشنی سات گُنی بلکہ سات دِن کی رَوشنی کے برابر ہو گی۔^A5"اور جب بُرج گِر جائیں گے اور بڑی خُون ریزی ہو گی توہر ایک اُونچے پہاڑ اور بُلند ٹِیلے پر چشمے اور پانی کی ندیاں ہوں گی۔C@"اور بَیل اور جوان گدھے جِن سے زمِین جوتی جاتی ہے لذِیذ چارا کھائیں گے جو بیلچہ اور چھاج سے پھٹکا گیاہو۔5?c"تب وہ تیرے بِیج کے لِئے جو تُو زمِین میں بوئے بارِش بھیجے گا اور زمِین کی افزایش کی روٹی کا غلّہ عُمدہ اورکثرت سے ہو گا ۔ اُس وقت تیرے جانور وسِیع چراگاہوں میںچریں گے۔^>5"اُس وقت تُو اپنی کھودی ہُوئی مُورتوں پر مڑھی ہُوئی چاندی اور ڈھالے ہُوئے بُتوں پر چڑھے ہُوئے سونے کو ناپاک کرے گا ۔ تُو اُسے حَیض کے لتّہ کی مانِند پھینک دے گا۔ تُو اُسے کہے گا نِکل دُور ہو۔B=}"اور جب تُو دہنی یا بائِیں طرف مُڑے تو تیرے کان تیرے پِیچھے سے یہ آواز سُنیں گے کہ راہ یِہی ہے اِس پر چل۔<+"اور اگرچہ خُداوند تُجھ کو تنگی کی روٹی اور مُصِیبت کا پانی دیتا ہے تَو بھی تیرا مُعلِّم پِھر تُجھ سے رُوپوش نہ ہو گا بلکہ تیری آنکھیں اُس کو دیکھیں گی۔&;E"کیونکہ اَے صِیُّونی قَوم! جو یروشلیِم میں بسے گی تُو پِھر نہ روئے گی ۔ وہ تیری فریاد کی آواز سُن کر یقِیناًتُجھ پر رحم فرمائے گا۔ وہ سُنتے ہی تُجھے جواب دے گا۔>:u"تَو بھی خُداوند تُم پر مِہربانی کرنے کے لِئے اِنتظارکرے گاا اور تُم پر رحم کرنے لِئے بُلند ہو گا کیونکہ خُداوندعادِل خُدا ہے ۔ مُبارک ہیں وہ سب جو اُس کا اِنتظار کرتے ہیں۔K9"ایک کی جِھڑکی سے ایک ہزار بھاگیں گے ۔ پانچ کی جِھڑکی سے تُم اَیسا بھاگو گے کہ تُم اُس علامت کی مانِند جوپہاڑ کی چوٹی پر اور اُس نِشان کی مانِند جو کوہ پر نصب کِیا گیا ہو رہ جاؤ گے۔(8I"تُم نے کہا نہیں ہم تو گھوڑوں پر چڑھ کر بھاگیں گے ۔اِس لِئے تُم بھاگو گے اور کہا ہم تیز رفتار جانوروں پرسوار ہوں گے پس تُمہارا پِیچھا کرنے والے تیز رفتار ہوں گے۔@7y"کیونکہ خُداوند یہووا ہ اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے کہ واپس آنے اور خاموش بَیٹھنے میں تُمہاری سلامتی ہے۔ خاموشی اور توکُّل میں تُمہاری قُوّت ہے پر تُم نے یہ نہ چاہا۔Z6-"وہ اِسے کُمہار کے برتن کی طرح توڑ ڈالے گا۔ اِسے بے دریغ چکنا چُور کرے گا چُنانچہ اِس کے ٹُکڑوں میں ایک ٹِھیکرابھی نہ مِلے گا جِس میں چُولھے پر سے آگ اُٹھائی جائے یا حَوض سے پانی لِیا جائے۔5+" اِس لِئے یہ بدکرداری تُمہارے لِئے اَیسی ہو گی جَیسی پھٹی ہُوئی دِیوار جو گِرا چاہتی ہے ۔ اُونچی اُبھری ہُوئی دِیوار جِس کا گِرنا ناگہان ایک دم میں ہو۔s4_" پس اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُم اِس کلام کو حقِیر جانتے اور ظُلم اور کج روی پر بھروسارکھتے اور اُسی پر قائِم ہو۔43a" راہ سے باہر جاؤ ۔ راستہ سے برگشتہ ہو اور اِسرائیل کے قُدُّوس کو ہمارے درمِیان سے مَوقُوف کرو۔25" جو غَیب بِینوں سے کہتے ہیں غَیب بِینی نہ کرو اورنبِیوں سے کہ ہم پر سچّی نُبُوّتیں ظاہِر نہ کرو ۔ ہم کو خُوش گوار باتیں سُناؤ اور ہم سے جُھوٹی نبُوّت کرو۔*1M" کیونکہ یہ باغی لوگ اور جُھوٹے فرزند ہیں جو خُداوندکی شرِیعت کو سُننے سے اِنکار کرتے ہیں۔?0w"اب جا کر اُن کے سامنے اِسے تختی پر لِکھ اور کِتاب میں قَلم بند کر تاکہ آیندہ ابدُالآباد تک قائِم رہے۔=/s"کیونکہ مِصریوں کی کُمک باطِل اور بے فائِدہ ہو گی اِسی سبب سے مَیں نے اُسے رہب کہا جو سُست بَیٹھی ہے۔.{"جنُوب کے جانوروں کی بابت بارِ نبُوّت ۔دُکھ اور مُصِیبت کی سرزمِین میں جہاں سے نر و مادہ شیرِ بَبر اور افعی اور اُڑنے والے آتشی سانپ آتے ہیں وہ اپنی دَولت گدھوں کی پِیٹھ پر اور اپنے خزانے اُو نٹوں کے کوہان پر لاد کر اُس قَوم کے پاس لے جاتے ہیں جِس سے اُن کو کُچھ فائِدہ نہ پُہنچے گا۔]-3"وہ اُس قَوم سے جو اُن کو کُچھ فائِدہ نہ پُہنچا سکے اور مدد و یاری نہیں بلکہ خجالت اور ملامت کا باعِث ہوشرمِندہ ہوں گے۔, "کیونکہ اُس کے سردار ضُعن میں ہیں اور اُس کے ایلچی حنِیس میں جا پُہنچے۔I+ "لیکن فِرعو ن کی حِمایت تُمہارے لِئے خجالت ہو گی اورمِصر کے سایہ میں پناہ لینا تُمہارے واسطے رُسوائی ہوگا۔?*w"وہ مُجھ سے پُوچھے بغیر مِصر کو جاتے ہیں تاکہ فِرعو ن کے پاس پناہ لیں اور مِصر کے سایہ میں امن سے رہیں۔8) k"خُداوند فرماتا ہے اُن باغی لڑکوں پر افسوس جو اَیسی تدبِیر کرتے ہیں جو میری طرف سے نہیں اور عہد و پَیمان کرتے ہیں جو میری رُوح کی ہِدایت سے نہیں تاکہ گُناہ پر گُناہ کریں۔.(U"اور وہ بھی جو رُوح میں گُمراہ ہیں فہم حاصِل کریں گے اور بُڑبُڑانے والے تعلِیم پذِیر ہوں گے۔!';"بلکہ اُس کے فرزند اپنے درمِیان میری دستکاری دیکھ کرمیرے نام کی تقدِیس کریں گے۔ ہاں وہ یعقُو ب کے قُدُّوس کی تقدِیس کریں گے اور اِسرائیل کے خُدا سے ڈریں گے۔&'"اِس لِئے خُداوند جو ابرہام کا نجات دینے والا ہے یعقُو ب کے خاندان کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ یعقُو ب اب شرمِندہ نہ ہو گا اور وہ ہرگِز زرد رُو نہ ہو گا۔*%M"یعنی جو آدمی کو اُس کے مُقدّمہ میں مُجرِم ٹھہراتے اور اُس کے لِئے جِس نے عدالت سے پھاٹک پر مُقدّمہ فَیصل کِیا پھندا لگاتے اور راستباز کو بے سبب برگشتہ کرتے ہیں۔f$E"کیونکہ ظالِم فنا ہو جائے گاا اور ٹھٹّھا کرنے والا نابُود ہوگا اور سب جو بدکرداری کے لِئے بیدار رہتے ہیں کاٹ ڈالے جائیں گے۔@#y"تب مِسکِین خُداوند مَیں زِیادہ خُوش ہوں گے اور غرِیب و مُحتاج اِسرائیل کے قُدُّوس میں شادمان ہوں گے۔="s"اور اُس وقت بہرے کِتاب کی باتیں سُنیں گے اور اندھوں کی آنکھیں تارِیکی اور اندھیرے میں سے دیکھیں گی۔>!u"کیا تھوڑا ہی عرصہ باقی نہیں کہ لُبنا ن شاداب مَیدان ہو جائے گاا اور شاداب مَیدان جنگل گِنا جائے گا؟۔? w"آہ! تُم کَیسے ٹیڑھے ہو! کیا کُمہار مِٹّی کے برابرگِنا جائے گا یا مصنُوع اپنے صانِع سے کہے گا کہ مَیں تیری صنعت نہیں؟ کیا مخلُوق اپنے خالِق سے کہے گا کہ تُو کُچھ نہیں جانتا؟۔"اُن پر افسوس جو اپنی مشورَت خُداوند سے چُھپاتے ہیں ۔ جِن کا کاروبار اندھیرے میں ہوتا ہے اور کہتے ہیں کَون ہم کو دیکھتا ہے؟ کَون ہم کو پہچانتا ہے؟۔>u"اِس لِئے مَیں اِن لوگوں کے ساتھ عِجیب سلُوک کرُوں گاجو حَیرت انگیز اور تعجُّب خیز ہو گا اور اِن کے عاقِلوں کی عقل زائِل ہو جائے گی اور اِن کے داناؤں کی دانائی جاتی رہے گی۔zm" پس خُداوند فرماتا ہے چُونکہ یہ لوگ زُبان سے میری نزدِیکی چاہتے ہیں اور ہونٹوں سے میری تعظِیم کرتے ہیں لیکن اِن کے دِل مُجھ سے دُور ہیں کیونکہ میرا خَوف جو اِن کو ہُؤافقط آدمِیوں کی تعلِیم سُننے سے ہُؤا۔3_" اور پِھر وہ کِتاب کِسی ناخواندہ کو دیں اور کہیں اِس کوپڑھ اور وہ کہے مَیں تو پڑھنا نہیں جانتا۔@y" اور ساری رویا تُمہارے نزدِیک سر بمُہر کِتاب کے مضمُون کی مانِند ہو گی جِسے لوگ کِسی پڑھے لِکھے کو دیں اورکہیں اِس کو پڑھ اور وہ کہے مَیں پڑھ نہیں سکتا کیونکہ یہ سر بمُہر ہے۔"=" کیونکہ خُداوند نے تُم پر گہری نِیند کی رُوح بھیجی ہے اور تُمہاری آنکھوں یعنی نبِیوں کو نابِینا کر دِیااور تُمہارے سروں یعنی غَیب بِینوں پر حِجاب ڈال دِیا۔eC" ٹھہر جاؤ اور تعجُّب کرو ۔ عَیش و عِشرت کرو اور اندھے ہو جاؤ ۔ وہ مست ہیں پر مَے سے نہیں ۔ وہ لڑکھڑاتے ہیں پر نشہ میں نہیں۔jM"جَیسے بُھوکا آدمی خواب میں دیکھے کہ کھا رہا ہے پرجاگ اُٹھے اور اُس کا جی نہ بھرا ہو یا پِیاسا آدمی خواب میں دیکھے کہ پانی پی رہا ہے پر جاگ اُٹھے اور پیاس سے بیتاب ہو اور اُس کی جان آسُودہ نہ ہو وَیسا ہی اُن سب قَوموں کے انبوہ کا حال ہو گا جو کوہِ صِیُّون سے جنگ کرتی ہیں۔%C"اور اُن سب قَوموں کا انبوہ جو اریئیل سے لڑے گایعنی وہ سب جو اُس سے اور اُس کے قلعہ سے جنگ کریں گے اوراُسے دُکھ دیں گے خواب یا رات کی رویا کی مانِند ہو جائیں گے۔wg"ربُّ الافواج خُود گرجنے اور زلزلہ کے ساتھ اور بڑی آواز اور آندھی اور طُوفان اور آگ کے مُہلِک شُعلہ کے ساتھ تُجھے سزا دینے کو آئے گا۔"لیکن تیرے دُشمنوں کا غول بارِیک گرد کی مانِند ہوگا اور اُن ظالِموں کی گُروہ اُڑنے والے بُھوسے کی مانِندہو گی اور یہ ناگہان ایک دَم میں واقِع ہو گا۔Z-"اور تُو پست ہو گا اور زمِین پر سے بولے گا اور خاک پر سے تیری آواز دِھیمی آئے گی ۔ تیری صدا بُھوت کی سی ہو گی جو زمِین کے اندر سے نِکلے گی اور تیری بولی خاک پر سے چُرُگنے کی آواز معلُوم ہو گی۔c?"مَیں تیرے خِلاف گِردا گِرد خَیمہ زن ہُوں گا اور مورچہ بندی کر کے تیرا مُحاصرہ کرُوں گا اور تیرے خِلاف دمدمہ باندُھوں گا۔>u"تَو بھی مَیں ارئییل کو دُکھ دُوں گا اور وہاں نَوحہ اور ماتم ہو گا پر میرے لِئے وہ ارئییل ہی ٹھہرے گا۔P "ارئییل پر افسوس ۔ اریئیل اُس شہر پر جہاں داؤُد خَیمہ زن ہُؤا! سال پر سال زِیادہ کرو ۔ عِید پر عِیدمنائی جائے۔'"یہ بھی ربُّ الافواج سے مُقرّر ہُؤا ہے جِس کی مصلحت عجِیب اور دانائی عظِیم ہے۔2]"روٹی کے غلّہ پر دائیں چلاتا ہے لیکن وہ ہمیشہ اُسے کُوٹتا نہیں رہتا اور اپنی گاڑی کے پہیوں اور گھوڑوں کو اُس پر ہمیشہ پِھراتا نہیں رہتا ۔ وہ اُسے سراسر نہیں کُچلے گا۔"کہ اجوائِن کو داؤنے کے ہینگے سے نہیں داؤتے اورزِیرے کے اُوپر گاڑی کے پہئے نہیں گُھماتے بلکہ اجوائِن کو لاٹھی سے جھاڑتا ہے اور زِیرے کو چھڑی سے۔n U"کیونکہ اُس کا خُدا اُس کو تربِیّت کر کے اُسے سِکھاتاہے۔ w"جب اُس کو ہموار کر چُکا تو کیا وہ اجوائِن کو نہیں چِھینٹتا اور زِیرہ کو ڈال نہیں دیتا اور گیہُوں کو قِطاروں میں نہیں بوتا اور جَو کو اُس کے مُعیّن مکان میں اورکٹھیا گیہُوں کو اُس کی خاص کِیاری میں نہیں بوتا؟۔U #"کیا کِسان بونے کے لِئے ہر روز ہل چلایا کرتا ہے؟ کیاوہ ہر وقت اپنی زمِین کو کھودتا اور اُس کے ڈھیلے پھوڑاکرتا ہے؟۔x i"کان لگا کر میری آواز سُنو ۔ شِنوا ہو کر میری بات پر دِل لگاؤ۔N "سو اب تُم ٹھٹّھا نہ کرو ۔ ایسا نہ ہو کہ تُمہارے بند سخت ہو جائیں کیونکہ مَیں نے خُداوند ربُّ الافواج سے سُنا ہے کہ اُس نے کامِل اور مصمّم اِرادہ کِیا ہے کہ ساری سر زمِین کو تباہ کرے۔B}"کیونکہ خُداوند اُٹھے گا جَیسا کوہِ پراضِیم میں اوروہ غضبناک ہو گا جَیسا جِبعُو ن کی وادی میں تاکہ اپناکام بلکہ اپنا عجِیب کام کرے اور اپنا کام ہاں اپنا انوکھاکام پُورا کرے۔gG"کیونکہ پلنگ اَیسا چھوٹا ہے کہ آدمی اُس پر دراز نہیں ہو سکتا اور لِحاف اَیسا تنگ ہے کہ وہ اپنے آپ کو اُس میں لِپیٹ نہیں سکتا۔D"اور گُذرتے وقت تُم کو بہا لے جائے گا ۔ ہر صُبح اورشب و روز آئے گا بلکہ اُس کا چرچا سُننا بھی خوفناک ہوگا۔)"اور تُمہارا عہد جو مَوت سے ہُؤا منسُوخ ہو جائے گااور تُمہارا پَیمان جو پاتال سے ہُؤا قائِم نہ رہے گا۔ جب سزا کا سَیلاب آئے گا تو تُم کو پامال کرے گا۔}"اور مَیں عدالت کو سُوت اور صداقت کو ساہُول بناؤُں گا اور اولے جُھوٹ کی پناہ گاہ کو صاف کر دیں گے اور پانی چُھپنے کے مکان پر پَھیل جائے گا۔uc"اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے ۔ دیکھو مَیںصِیُّون میں بُنیاد کے لِئے ایک پتّھر رکُھّوں گا ۔ آزمُودہ پتّھر ۔ مُحکم بُنیاد کے لِئے کونے کے سِرے کا قِیمتی پتّھر جو کوئی اِیمان لاتا ہے قائِم رہے گا۔}"چُونکہ تُم کہا کرتے ہو کہ ہم نے مَوت سے عہد باندھااور پاتال سے پَیمان کر لِیا ہے ۔ جب سزا کا سَیلاب آئے گاتو ہم تک نہیں پُہنچے گا کیونکہ ہم نے جُھوٹ کو اپنی پناہ گاہ بنایا ہے اور دروغ گوئی کی آڑ میں چُھپ گئے ہیں۔5c"پس اَے ٹھٹّھا کرنے والو! جو یروشلیِم کے اِن باشِندوں پر حُکمرانی کرتے ہو! خُداوند کا کلام سُنو۔" پس خُداوند کا کلام اُن کے لِئے حُکم پر حُکم ۔ حُکم پر حُکم ۔ قانُون پر قانُون ۔ قانُون پر قانُون ۔ تھوڑایہاں تھوڑا وہاں ہو گا تاکہ وہ چلے جائیں اور پِیچھے گِریں اور شِکست کھائیں اور دام میں پھنسیں اور گرِفتارہوں۔7g" جِن کو اُس نے فرمایا یہ آرام ہے ۔ تُم تھکے ماندوں کو آرام دو اور یہ تازگی ہے پر وہ شِنوا نہ ہُوئے۔~~u" لیکن وہ بے گانہ لبوں اور اجنبی زُبان سے اِن لوگوں سے کلام کرے گا۔=}s" کیونکہ حُکم پر حُکم ۔ حُکم پر حُکم ۔ قانُون پر قانُون ۔ قانُون پر قانُون ہے ۔ تھوڑا یہاں تھوڑا وہاں۔d|A" وہ کِس کو دانِش سِکھائے گا؟ کِس کو وعظ کر کے سمجھائے گا؟کیا اُن کو جِن کا دُودھ چُھڑایا گیا جو چھاتِیوں سے جُداکِئے گئے؟۔{{"کیونکہ سب دسترخوان قَے اور گندگی سے بھرے ہیں ۔ کوئی جگہ باقی نہیں۔Zz-"لیکن یہ بھی مَے خواری سے ڈگمگاتے اور نشہ میں لڑکھڑاتے ہیں ۔ کاہِن اور نبی بھی نشہ میں چُور اور مَے میں غرق ہیں ۔ وہ نشہ میں جُھومتے ہیں ۔ وہ رویا میں خطا کرتے اور عدالت میں لغزِش کھاتے ہیں۔_y7"اور عدالت کی کُرسی پربَیٹھنے والے کے لِئے اِنصاف کی رُوح اور پھاٹکوں سے لڑائی کو دفع کرنے والوں کے لِئے توانائی ہو گا۔$xA"اُس وقت ربُّ الافواج اپنے لوگوں کے بقِیّہ کے لِئے شَوکت کا افسر اور حُسن کا تاج ہو گا۔w"اور اُس شاندار شَوکت کا مُرجھایا ہُؤا پُھول جو اُس شاداب وادی کے سِرے پر ہے پہلے پکّے انجِیر کی مانِندہو گا جو گرمی کے ایّام سے پیشتر لگے جِس پر کِسی کی نِگاہ پڑے اور وہ اُسے دیکھتے ہی اور ہاتھ میں لیتے ہی نِگل جائے۔nvU"اِفرائیم کے متوالوں کے گھمنڈ کا تاج پامال کِیا جائے گا۔@uy"دیکھو خُداوند کے پاس ایک زبردست اور زورآور شخص ہے جو اُس آندھی کی مانِند جِس کے ساتھ اولے ہوں اور بادِسمُوم کی مانِند اور سَیلابِ شدِید کی مانِند زمِین پرہاتھ سے پٹک دے گا۔$t C"افسوس اِفرائیم کے متوالوں کے گھمنڈ کے تاج پر اوراُس کی شاندار شَوکت کے مُرجھائے ہُوئے پُھول پر جو اُن لوگوں کی شاداب وادی کے سِرے پر ہے جو مَے کے مغلُوب ہیں!۔psY" اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ بڑا نرسِنگا پُھونکا جائے گااور وہ جو اسُور کے مُلک میں قرِیبُ المَوت تھے اوروہ جو مُلکِ مِصر میں جلاوطن تھے آئیں گے اور یروشلیِم کے مُقدّس پہاڑ پر خُداوند کی پرستِش کریں گے۔r " اور اُس وقت یُوں ہو گا کہ خُداوند دریایِ فرا ت کی گُذرگاہ سے رودِ مِصر تک جھاڑ ڈالے گاا ور تُم اَے بنی اِسرائیل ایک ایک کر کے جمع کِئے جاؤ گے۔{qo" جب اُس کی شاخیں مُرجھا جائیں گی تو توڑی جائیں گی ۔ عَورتیں آئیں گی اور اُن کو جلائیں گی کیونکہ لوگ دانِش سے خالی ہیں اِس لِئے اُن کا خالِق اُن پر رحم نہیں کرے گااور اُن کابنانے والا اُن پر ترس نہیں کھائے گا۔&pE" کیونکہ فصِیل دارشہر وِیران ہے اور وہ بستی اُجاڑاور بیابان کی مانِند خالی ہے ۔ وہاں بچھڑا چرے گا اوروہِیں لیٹ رہے گاا اور اُس کی ڈالِیاں بِالکُل کاٹ کھائے گا۔o" اِس لِئے اِس سے یعقُو ب کے گُناہ کا کفّارہ ہو گا اوراُس کا گُناہ دُور کرنے کا کُل نتِیجہ یِہی ہے ۔ جِس وقت وہ مذبح کے سب پتّھروں کو ٹُوٹے کنکروں کی مانِند ٹُکڑے ٹُکڑے کرے کہ یسِیرتیں اور سُورج کے بُت پِھر قائِم نہ ہوں۔Zn-"تُو نے عدل کے ساتھ اُس کو نِکالتے وقت اُس سے حُجّت کی ۔ اُس نے مشرِقی ہوا کے دِن اپنے سخت طُوفان سے اُس کونِکال دِیا۔]m3"کیا اُس نے اُسے مارا جِس طرح اُس نے اُس کے مارنے والوں کو مارا ہے؟ یا کیا وہ قتل ہُؤا جِس طرح اُس کے قاتِل قتل ہُوئے؟۔Zl-"اب آیندہ ایّام میں یعقُو ب جڑ پکڑے گا اور اِسرائیل پنپے گا اور پُھولے گا اور رُویِ زمِین کو میووں سے مالامال کرے گا۔ |~V}||{;zryxwwOvuu6sryqqp:oNml\kjMi`h|ghfe^ddbaa(`w_y^d]\[{Z_YWWFUU}TSSRPONaMOLKBJYIHF~E}D_C-A@?6>=<;9877 5564>31w1/.-,+*))('&%a$#"!o @55[/g@! T @&tba"& مَیں نے صُبح تک تحمُّل کِیا ۔ تب وہ شیرِ بَبرکی مانِندمیری سب ہڈِّیاں چُور کر ڈالتا ہے۔ صُبح سے شام تک تُو مُجھے تمام کر ڈالتا ہے ۔uac"& میرا گھر اُجڑ گیا ہے اور گڈرئے کے خَیمہ کی مانِندمُجھ سے دُور کِیا گیا مَیں نے جُلاہے کی مانِند اپنی زِندگانی کو لِپیٹ لِیاہے ۔ وہ مُجھ کو تانت سے کاٹ ڈالے گا صُبح سے شام تک تُو مُجھ کو تمام کر ڈالتا ہے ۔`"& مَیں نے کہا مَیں خُداوند کو ہاں خُداوند کو زِندوں کی زمِین میں پِھر نہ دیکُھوں گا۔ اِنسان اور دُنیا کے باشِندے مُجھے پِھر دِکھائی نہ دیں گے۔`_9"& مَیں نے کہا مَیں اپنی آدھی عُمر میں پاتال کے پھاٹکوں میں داخِل ہُوں گا۔ میری زِندگی کے باقی برس مُجھ سے چِھین لِئے گئے۔^7"& شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کی تحرِیر جب وہ بِیمار تھااوراپنی بِیماری سے شِفایاب ہُؤا۔V]%"&دیکھ مَیں آفتاب کے ڈھلے ہُوئے سایہ کے درجوں میں سے آخز کی دُھوپ گھڑی کے مُطابِق دس درجہ پِیچھے کو لَوٹا دُوں گا ۔ چُنانچہ آفتاب جِن درجوں سے ڈھل گیا تھا اُن میں کے دس درجے پِھر لَوٹ گیا۔:\m"&اور خُداوند کی طرف سے تیرے لِئے یہ نِشان ہو گا کہ خُداوند اِس بات کو جو اُس نے فرمائی پُورا کرے گا۔?[w"&اور مَیں تُجھ کو اور اِس شہر کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے بچا لُوں گا اور مَیں اِس شہر کی حِمایت کرُوں گا۔KZ"&کہ جا اور حِزقیاہ سے کہہ کہ خُداوند تیرے باپ داؤُد کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تیری دُعاسُنی ۔ مَیں نے تیرے آنسُو دیکھے۔ سو دیکھ مَیں تیری عُمر پندرہ برس اَور بڑھا دُوں گا۔[Y/"&تب خُداوند کا یہ کلام یسعیا ہ پر نازِل ہُؤا۔FX"&اور کہا اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں یادفرما کہ مَیں تیرے حضُور سچّائی اور پُورے دِل سے چلتارہا ہُوں اور جو تیری نظر میں بھلا ہے وُہی کِیا ہے اورحِزقیاہ زار زار رویا۔W{"&تب حِزقیاہ نے اپنا مُنہ دِیوار کی طرف کِیا اور خُداوند سے دُعا کی۔V +"&اُن ہی دِنوں میں حِزقیاہ اَیسا بِیمار پڑا کہ مَرنے کے قرِیب ہو گیا اور یسعیا ہ نبی آمُوص کے بیٹے نے اُس کے پاس آ کر اُس سے کہا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اپنے گھر کا اِنتظام کر دے کیونکہ تُومَرجائے گا اور بچنے کا نہیں۔yUk"%&اور جب وہ اپنے دیوتا نِسرُو ک کے مندِر میں پُوجا کررہا تھا تو ادرمّلک اورشَراضر اُس کے بیٹوں نے اُسے تلوار سے قتل کِیا اور ارارا ط کی سرزمِین کو بھاگ گئے اور اُس کا بیٹا اسرحدُّو ن اُس کی جگہ بادشاہ ہُؤا۔T1"%%تب شاہِ اسُور سنحیرِ ب کُوچ کر کے وہاں سے چلاگیا اور لَوٹ کر نِینو ہ میں رہنے لگا۔"S="%$پس خُداوند کے فرِشتہ نے اسُوریوں کی لشکر گاہ میں جا کر ایک لاکھ پچاسی ہزار آدمی جان سے مار ڈالے اورصُبح کو جب لوگ سویرے اُٹھے تو دیکھا کہ وہ سب مَرے پڑے ہیں۔3R_"%#کیونکہ مَیں اپنی خاطِر اور اپنے بندہ داؤُد کی خاطِر اِس شہر کی حمِایت کرکے اِسے بچاؤُں گا۔۔;Qo"%"بلکہ خُداوند فرماتا ہے کہ جِس راہ سے وہ آیا اُسی راہ سے لَوٹ جائے گا اور اِس شہر میں آنے نہ پائے گا۔KP"%!سو خُداوند شاہِ اسُور کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ وہ اِس شہر میں آنے یا یہاں تِیر چلانے نہ پائے گا۔ وہ نہ تو سِپر لے کر اُس کے سامنے آنے اور نہ اُس کے مُقابِل دمدمہ باندھنے پائے گا۔gOG"% کیونکہ ایک بقِیّہ یروشلیِم میں سے اور وہ جو بچ رہے ہیں کوہِ صِیُّون سے نِکلیں گے ۔ ربُّ الافواج کی غیُوری یہ کر دِکھائے گی۔HN "%اور وہ بقِیّہ جو یہُودا ہ کے گھرانے سے بچ رہا ہے پِھر نِیچے کی طرف جڑ پکڑے گااور اُوپر کی طرف پَھل لائے گا۔nMU"%اور تیرے لِئے یہ نِشان ہو گا کہ تُم اِس سال وہ چِیزیں جو ازخُود اُگتی ہیں اور دُوسرے سال وہ چِیزیں جو اُن سے پَیدا ہوں کھاؤ گے اور تِیسرے سال تُم بونا اور کاٹنااور تاکِستان لگا کر اُن کا پَھل کھانا۔L"%تیرے مُجھ پر جُھنجھلانے کے سبب سے اور اِس لِئے کہ تیرا گھمنڈ میرے کانوں تک پُہنچا ہے مَیں اپنی نکیل تیری ناک میں اور اپنی لگام تیرے مُنہ میں ڈالُوں گا اور تُوجِس راہ سے آیا ہے مَیں تُجھے اُسی راہ سے واپس لَوٹادُوں گا۔K"%لیکن مَیں تیری نشِست اور آمد و رفت اور تیرا مُجھ پر جُھنجھلانا جانتا ہُوں۔"%اور حِزقیاہ نے خُداوند سے یُوں دُعا کی۔k=O"%حِزقیا ہ نے ایلچیوں کے ہاتھ سے نامہ لِیا اور اُسے پڑھا اور حِزقیا ہ نے خُداوند کے گھر جا کر اُسے خُداوندکے حضُور پَھیلا دِیا۔6<e"% حمات کا بادشاہ اور ارفا د کا بادشاہ اور شہر سِفروائِیم اور ہینع اور عِوّاہ کا بادشاہ کہاں ہیں؟۔;"% کیا اُن قَوموں کے دیوتاؤں نے اُن کو یعنی جُوزا ن اورحارا ن اور رصف اور بنی عدن کو جو تِلسا ر میں تھے جِن کو ہمارے باپ دادا نے ہلاک کِیا چُھڑایا؟۔j:M"% دیکھ تُو نے سُنا ہے کہ اسُور کے بادشاہوں نے تمام مُمالِک کو بِالکُل غارت کر کے اُن کا کیا حال بنایا ہے سو کیا تُو بچا رہے گا؟۔9"% شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ سے یُوں کہنا کہ تیرا خُدا جِس پر تیرا بھروسا ہے تُجھے یہ کہہ کر فریب نہ دے کہ یروشلیِم شاہِ اسُور کے قبضہ میں نہ کِیا جائے گا۔}8s"% اور اُس نے کُوش کے بادشاہ تِرہاقہ کی بابت سُناکہ وہ تُجھ سے لڑنے کو نِکلا ہے اور جب اُس نے یہ سُناتو حِزقیاہ کے پاس ایلچی بھیجے اور کہا۔S7"%سو ربشاقی لَوٹ گیا اور اُس نے شاہِ اسُور کو لِبناہ سے لڑتے پایا کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ وہ لکِیس سے چلا گیا ہے۔ 6"%دیکھ مَیں اُس میں ایک رُوح ڈال دُوں گا اور وہ ایک افواہ سُن کر اپنے مُلک کو لَوٹ جائے گا اور مَیں اُسے اُسی کے مُلک میں تلوار سے مَروا ڈالُوں گا۔M5"%اور یسعیا ہ نے اُن سے کہا تُم اپنے آقا سے یُوں کہناکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو اُن باتوں سے جوتُو نے سُنی ہیں جِن سے شاہِ اسُور کے مُلازِموں نے میری تکفِیر کی ہے ہِراسان نہ ہو۔a4;"%پس حِزقیاہ بادشاہ کے مُلازِم یسعیا ہ کے پاس آئے۔#3?"%شاید خُداوند تیرا خُدا ربشا قی کی باتیں سُنے گا جِسے اُس کے آقا شاہِ اسُور نے بھیجا ہے کہ زِندہ خُدا کی تَوہِین کرے اور جو باتیں خُداوند تیرے خُدا نے سُنِیں اُن پر وہ ملامت کرے گا ۔ پس تُو اُس بقِیّہ کے لِئے جومَوجُود ہے دُعا کر۔2-"%اور اُنہوں نے اُس سے کہا کہ حِزقیاہ یُوں کہتاہے کہ آج کا دِن دُکھ اور ملامت اور تَوہِین کا دِن ہے کیونکہ بچّے پَیدا ہونے پر ہیں اور وِلادت کی طاقت نہیں۔s1_"%اور اُس نے گھر کے دِیوان الِیاقِیم اور شبنا ہ مُنشی اور کاہِنوں کے بزُرگوں کو ٹاٹ اُڑھا کر آمُوص کے بیٹے یسعیا ہ نبی کے پاس بھیجا۔'0 I"%جب حِزقیاہ بادشاہ نے یہ سُنا تُو اپنے کپڑے پھاڑے اور ٹاٹ اوڑھ کر خُداوند کے گھر میں گیا۔9/k"$اور الِیاقِیم بِن خِلقیاہ جو گھر کا دِیوان تھااور شبناہ مُنشی اور یُوآخ بِن آسف مُحرِّر اپنے کپڑے چاک کِئے ہُوئے حِزقیاہ کے پاس آئے اور ربشا قی کی باتیں اُسے سُنائِیں۔Z.-"$لیکن وہ خاموش رہے اور اُس کے جواب میں اُنہوں نے ایک بات بھی نہ کہی کیونکہ بادشاہ کا حُکم یہ تھا کہ اُسے جواب نہ دینا۔w-g"$اِن مُلکوں کے تمام دیوتاؤں میں سے کِس کِس نے اپنامُلک میرے ہاتھ سے چُھڑا لِیا جو خُداوند بھی یروشلیِم کو میرے ہاتھ سے چُھڑالے گا؟۔W,'"$حمات اور ارفا د کے دیوتا کہاں ہیں؟ سِفروائِیم کے دیوتا کہاں ہیں؟ کیا اُنہوں نے سامرِ یہ کو میرے ہاتھ سے بچا لِیا؟۔A+{"$خبردار! اَیسا نہ ہو کہ حِزقیاہ تُم کو یہ کہہ کرترغِیب دے کہ خُداوند ہم کو چُھڑائے گا کیا قَوموں کے معبُودوں میں سے کِسی نے بھی اپنے مُلک کو شاہِ اسُور کے ہاتھ سے چُھڑایا ہے؟۔x*i"$جب تک کہ مَیں آ کر تُم کو اَیسے مُلک میں نہ لے جاؤُں جو تُمہارے مُلک کی مانِند غلّہ اور مَے کا مُلک ۔ روٹی اور تاکِستانوں کا مُلک ہے۔t)a"$حِزقیاہ کی نہ سُنو کیونکہ شاہِ اسُور یُوں فرماتاہے کہ تُم مُجھ سے صُلح کر لو اور نِکل کر میرے پاس آؤ اور تُم میں سے ہر ایک اپنی تاک اور اپنے انجِیر کے درخت کا میوہ کھاتا اور اپنے حَوض کا پانی پِیتا رہے۔u(c"$اور نہ وہ یہ کہہ کر تُم سے خُداوند پر بھروسا کرائے کہ خُداوند ضرُور ہم کو چُھڑائے گا اور یہ شہر شاہِ اسُور کے حوالہ نہ کِیا جائے گا۔$'A"$بادشاہ یُوں فرماتا ہے کہ حِزقیاہ تُم کو فریب نہ دے کیونکہ وہ تُم کو چُھڑا نہیں سکے گا۔^&5"$ پِھر ربشا قی کھڑا ہو گیا اور یہُودیوں کی زُبان میں بُلند آواز سے یُوں کہنے لگا کہ ملکِ مُعظّم شاہِ اسُور کا کلام سُنو۔"%="$ لیکن ربشا قی نے کہا کیا میرے آقا نے مُجھے یہ باتیں کہنے کو تیرے آقا کے پاس یا تیرے پاس بھیجا ہے؟ کیا اُس نے مُجھے اُن لوگوں کے پاس نہیں بھیجا جو تُمہارے ساتھ اپنی ہی نجاست کھانے اور اپنا ہی قارُورہ پِینے کو دِیوارپر بَیٹھے ہیں؟۔h$I"$ تب الیاقِیم اور شبنا اور یُوآخ نے ربشا قی سے عرض کی کہ اپنے خادِموں سے ارامی زُبان میں بات کر کیونکہ ہم اُسے سمجھتے ہیں اور دِیوار پر کے لوگوں کے سُنتے ہُوئے یہُودیوں کی زُبان میں ہم سے بات نہ کر۔-#S"$ اور کیا اب مَیں نے خُداوند کے بے کہے ہی اِس مقام کو غارت کرنے کے لِئے اِس پر چڑھائی کی ہے؟ خُداوند ہی نے تو مُجھ سے کہا کہ اِس مُلک پر چڑھائی کر اور اِسے غارت کر دے۔"+"$ بھلا پِھر تُو کیونکر میرے آقا کے کمترِین مُلازِموں میں سے ایک سردار کا بھی مُنہ پھیر سکتا ہے؟ اور تُورتھوں اور سواروں کے لِئے مِصر پر بھروسا کرتا ہے؟۔|!q"$اِس لِئے اب ذرا میرے آقا شاہِ اسُور کے ساتھ شرط باندھ اور مَیں تُجھے دو ہزار گھوڑے دُوں گا بشرطیکہ تُواپنی طرف سے اُن پر سوار چڑھا سکے۔ "$پر اگر تُو مُجھ سے یُوں کہے کہ ہمارا توکُّل خُداوند ہمارے خُدا پر ہے تو کیا وہ وُہی نہیں ہے جِس کے اُونچے مقاموں اور مذبحوں کو ڈھا کر حِزقیاہ نے یہُودا ہ اور یروشلیِم سے کہا ہے کہ تُم اِس مذبح کے آگے سِجدہ کِیا کرو؟۔ "$دیکھ تُجھے اُس مسلے ہُوئے سرکنڈے کے عصا یعنی مِصر پر بھروسا ہے ۔ اُس پر اگر کوئی ٹیک لگائے تو وہ اُس کے ہاتھ میں گڑ جائے گا اور اُسے چھید دے گا ۔ شاہِ مِصر فِرعو ن اُن سب کے لِئے جو اُس پر بھروسا کرتے ہیں اَیساہی ہے۔9k"$کیا مشورَت اور جنگ کی قُوّت مُنہ کی باتیں ہی ہیں؟آخِر کِس کے بِرتے پر تُو نے مُجھ سے سرکشی کی ہے؟۔dA"$اور ربشاقی نے اُن سے کہا تُم حِزقیاہ سے کہو کہ ملِکِ مُعظّم شاہِ اسُور یُوں فرماتا ہے کہ تُو کیا اِعتماد کِئے بَیٹھا ہے؟۔O"$تب الِیاقِیم بِن خِلقیاہ جو گھر کا دِیوان تھااور شبنا مُنشی اور مُحرِّر یُوآ خ بِن آسف نِکل کراُس کے پاس آئے۔4a"$اور شاہِ اسُور نے ربشاقی کو ایک بڑے لشکر کے ساتھ لکِیس سے حِزقیاہ کے پاس یروشلیِم کو بھیجا اوراُس نے اُوپر کے تالاب کی نالی پر دھوبیوں کے مَیدان کی راہ میں مقام کِیا۔  "$اور حِزقیاہ بادشاہ کی سلطنت کے چَودھویں برس یُوں ہُؤا کہ شاہِ اسُور سنحیرِ یب نے یہُودا ہ کے سب فصِیل دار شہروں پر چڑھائی کی اور اُن کو لے لِیا۔ "# اور جِن کو خُداوند نے مخلصی بخشی لَوٹیں گے اور صِیُّون میں گاتے ہُوئے آئیں گے اور ابدی سرُور اُن کے سروں پرہو گا ۔ وہ خُوشی اور شادمانی حاصِل کریں گے اور غم واندوہ کافُور ہو جائیں گے۔ اسُوری یروشلیِم کو دھمکا تے ہیںdA"# وہاں شیرِ بَبر نہ ہو گا اور نہ کوئی درِندہ اُس پرچڑھے گا نہ وہاں پایا جائے گا لیکن جِن کا فِدیہ دِیا گیاوہاں سَیر کریں گے۔0Y"#اور وہاں ایک شاہراہ اور گُذر گاہ ہو گی جو مُقدّس راہ کہلائے گی جِس سے کوئی ناپاک گُذر نہ کرے گا ۔ لیکن یہ مُسافِروں کے لِئے ہو گی ۔ احمق بھی اُس میں گُمراہ نہ ہوں گے۔nU"#بلکہ سراب تالاب ہو جائے گا اور پِیاسی زمِین چشمہ بن جائے گی ۔ گِیدڑوں کی ماندوں میں جہاں وہ پڑے تھے نَے اور نل کا ٹِھکانا ہو گا۔nU"#تب لنگڑے ہرن کی مانِند چَوکڑیاں بھریں گے اور گُونگے کی زُبان گائے گی کیونکہ بیابان میں پانی اور دشت میں ندیاں پُھوٹ نِکلیں گی۔ "#اُس وقت اندھوں کی آنکھیں وا کی جائیں گی اور بہروں کے کان کھولے جائیں گے۔r]"#اُن کو جو کچ دِلے ہیں کہو ہِمّت باندھو مت ڈرو ۔ دیکھوتُمہارا خُدا سزا اور جزا لِئے آتا ہے ۔ ہاں خُدا ہی آئے گا اور تُم کو بچائے گا۔kO"#کمزور ہاتھوں کو زور اور ناتوان گُھٹنوں کو توانائی دو۔U#"#اُس میں کثرت سے کلِیاں نِکلیں گی ۔ وہ شادمانی سے گاکر خُوشی کرے گا ۔ لُبنا ن کی شَوکت اورکرمِل اور شارُو ن کی زِینت اُسے دی جائے گی ۔ وہ خُداوند کا جلال اور ہمارے خُدا کی حشمت دیکھیں گے۔% E"#بیابان اور وِیرانہ شادمان ہوں گے اور دشت خُوشی کرے گااور نرگِس کی مانِند شگُفتہ ہو گا۔$A""اور اُس نے اِن کے لِئے قُرعہ ڈالا اور اُس کے ہاتھ نے اِن کے لِئے اُس کو جرِیب سے تقسِیم کِیا۔ سو وہ ابد تک اُس کے مالِک ہوں گے اور پُشت در پُشت اُس میں بسیں گے۔A{""تُم خُداوند کی کِتاب میں ڈُھونڈو اور پڑھو ۔ اِن میں سے ایک بھی کم نہ ہو گا اور کوئی بے جُفت نہ ہو گا کیونکہ میرے مُنہ نے یِہی حُکم کِیا ہے اور اُس کی رُوح نے اِن کوجمع کِیا ہے۔ '""وہاں اُڑنے والے سانپ کا آشیانہ ہو گا اور انڈے دینااور سینا اور اپنے سایہ میں جمع کرنا ہو گا ۔ وہاں گِدھ جمع ہوں گے اور ہر ایک کے ساتھ اُس کی مادہ ہو گی۔  ""اور دشتی درِندے بھیڑیوں سے مُلاقات کریں گے اور چھگمانس اپنے ساتھی کو پُکارے گا ۔ ہاں عفریتِ شب وہاں آرام کرے گااور اپنے ٹِکنے کو جگہ پائے گا۔ %"" اور اُس کے قصروں میں کانٹے اور اُس کے قلعوں میں بِچُّھوبُوٹی اور اُونٹ کٹارے اُگیں گے اور وہ گِیدڑوں کی ماندیں اور شُتر مُرغوں کے رہنے کا مقام ہو گا۔< q"" اُس کے اشراف میں سے کوئی نہ ہو گا جِسے وہ بُلائیں کہ حُکمرانی کرے اور اُس کے سب سردار ناچِیز ہوں گے۔ "" لیکن حواصِل اور خارپُشت اُس کے مالِک ہوں گے ۔ اُلُّواور کوّے اُس میں بسیں گے اور اُس پر وِیرانی کا سُوت پڑے گا اور سُنسانی کا ساہُول ڈالا جائے گا۔yk"" جو شب و روز کبھی نہ بُجھے گی۔ اُس سے ابد تک دُھواں اُٹھتا رہے گا ۔ نسل در نسل وہ اُجاڑ رہے گی ۔ ابدُالآبادتک کوئی اُدھر سے نہ گُذرے گا۔,Q"" اور اُس کی ندیاں رال ہو جائیں گی اور اُس کی خاک گندھک اور اُس کی زمِین جلتی ہُوئی رال ہوگی۔?w""کیونکہ یہ خُداوند کا اِنتقام لینے کا دِن اور بدلہ لینے کا سال ہے جِس میں وہ صِیُّون کا اِنصاف کرے گا۔yk""اور اُن کے ساتھ جنگلی سانڈ اور بچھڑے اور بَیل ذبح ہوں گے اور اُن کا مُلک خُون سے سیراب ہو جائے گا اور اُن کی گرد چربی سے چِکنا جائے گی۔uc""خُداوند کی تلوار خُون آلُودہ ہے ۔ وہ چربی اور برّوں اور بکروں کے لہُو سے اور مینڈھوں کے گُردوں کی چربی سے چِکنا گئی کیونکہ خُداوند کے لِئے بُصرا ہ میں ایک قُربانی اور ادُو م کے مُلک میں بڑی خُون ریزی ہے۔uc""کیونکہ میری تلوار آسمان میں مست ہو گئی ہے ۔ دیکھووہ ادُو م پر اور اُن لوگوں پر جِن کو مَیں نے ملعُون کِیاہے سزا دینے کو نازِل ہو گی۔0Y""اور تمام اجرامِ فلک گُداز ہو جائیں گے اور آسمان طُومارکی مانِند لپیٹے جائیں گے اور اُن کی تمام افواج تاک اورانجِیر کے مُرجھائے ہُوئے پتّوں کی مانِند گِر جائیں گی۔P""اور اُن کے مقتُول پھینک دِئے جائیں گے بلکہ اُن کی لاشوں سے بدبُو اُٹھے گی اور پہاڑ اُن کے لہُو سے بہہ جائیں گے۔""کیونکہ خُداوند کا قہر تمام قَوموں پر اور اُس کا غضب اُن کی سب فَوجوں پر ہے ۔ اُس نے اُن کو ہلاک کر دِیا ۔ اُس نے اُن کو ذبح ہونے کے لِئے حوالہ کِیا۔_ 9""اَے قَومو! نزدِیک آ کر سُنو ۔ اَے اُمّتو! کان لگاؤ۔ زمِین اور اُس کی معمُوری ۔ دُنیا اور سب چِیزیں جواُس میں ہیں سُنیں۔h~I"!وہاں کے باشِندوں میں بھی کوئی نہ کہے گا کہ مَیں بِیمارہُوں اور اُن کے گُناہ بخشے جائیں گے۔ خُداوند اپنے دُشمنوں کو سزادے گا.}U"!تیری رسِّیاں ڈِھیلی ہیں ۔ لوگ مستُول کی چُول کو مضبُوط نہ کر سکے ۔ وہ بادبان نہ پَھیلا سکے ۔ سو لُوٹ کا وافِرمال تقسِیم کِیا گیا ۔ لنگڑے بھی غنِیمت پر قابِض ہوگئے۔W|'"!کیونکہ خُداوند ہمارا حاکِم ہے ۔ خُداوند ہمارا شرِیعت دینے والا ہے ۔ خُداوند ہمارا بادشاہ ہے ۔ وُہی ہم کوبچائے گا۔L{"!بلکہ وہاں ذُوالجلال خُداوند بڑی بڑی ندیوں اور نہروں کے بدلے ہماری گُنجایش کے لِئے آپ مَوجُود ہو گا کہ وہاں ڈانڈ کی کوئی کشتی نہ جائے گی اور نہ شان دار جہازوں کا گُذر اُس میں ہو گا۔z1"!ہماری عِیدگاہ صِیُّون پر نظر کر ۔ تیری آنکھیں یروشلیِم کو دیکھیں گی جو سلامتی کا مقام ہے بلکہ اَیسا خَیمہ جوہِلایا نہ جائے گا ۔ جِس کی میخوں میں سے ایک بھی اُکھاڑی نہ جائے گی اور اُس کی ڈورِیوں میں سے ایک بھی توڑی نہ جائے گی۔gyG"!تُو پِھر اُن تُندخُو لوگوں کو نہ دیکھے گا جِن کی بولی تُو سمجھ نہیں سکتا ۔ جِن کی زُبان بیگانہ ہے جو تیری سمجھ میں نہیں آتی۔Ox"!تیرا دِل اُس دہشت پر سوچے گا ۔ کہاں ہے وہ گِننے والا؟کہاں ہے وہ تولنے والا؟ کہاں ہے وہ جو بُرجوں کو گِنتاتھا؟۔w-"!تیری آنکھیں بادشاہ کا جمال دیکھیں گی ۔ وہ بُہت دُورتک وسِیع مُلک پر نظر کریں گی۔Gv"!وہ بُلندی پر رہے گا ۔ اُس کی پناہ گاہ پہاڑ کا قلعہ ہو گا ۔ اُس کو روٹی دی جائے گی ۔ اُس کا پانی مُقرّر ہوگا۔vue"!وہ جو راست رفتار اور درُست گُفتار ہے ۔ جو ظُلم کے نفع کو حقِیر جانتا ہے ۔ جو رِشوت سے دست بردار ہے ۔ جو اپنے کان بند کرتا ہے تاکہ خُون ریزی کے مضمُون نہ سُنے اور آنکھیں مُوندتا ہے تاکہ زِیان کاری نہ دیکھے۔=ts"!وہ گُنہگار جو صِیُّون میں ہیں ڈر گئے ۔ کپکپی نے بے دِینوں کو آ دبایا ہے ۔ کَون ہم میں سے اُس مُہلِک آگ میں رہ سکتا ہے ؟ اور کَون ہم میں سے ابدی شُعلوں کے درمِیان بس سکتا ہے؟۔#s?"! تُم جو دُور ہو سُنو کہ مَیں نے کیا کِیا اور تُم جو نزدِیک ہو میری قُدرت کا اِقرار کرو۔6re"! اور لوگ جلے چُونے کی مانِند ہوں گے ۔ وہ اُن کانٹوں کی مانِند ہوں گے جو کاٹ کر آگ میں جلائے جائیں۔1q["! تُم بُھوسے سے باردار ہو گے پُھوس تُم سے پَیدا ہوگا ۔ تُمہارا دَم آگ کی طرح تُم کو بھسم کرے گا۔&pE"! خُداوند فرماتا ہے اب مَیں اُٹھوں گا ۔ اب مَیں سرفرازہُوں گا ۔ اب مَیں سر بُلند ہُوں گا۔joM"! زمِین کُڑھتی اور مُرجھاتی ہے ۔ لُبنا ن رُسوا ہُؤااور مُرجھا گیا ۔ شارُو ن بیابان کی مانِند ہے ۔ بسن اور کرمِل بے برگ ہو گئے۔cn?"!شاہراہیں سُنسان ہیں ۔ کوئی چلنے والا نہ رہا ۔ اُس نے عہد شِکنی کی ۔ شہروں کو حقِیر جانا اور اِنسان کوحِساب میں نہیں لاتا۔m1"!دیکھ اُن کے بہادُر باہر فریاد کرتے ہیں اور صُلح کے ایلچی پُھوٹ پُھوٹ کر روتے ہیں۔Dl"!اور تیرے زمانہ میں امن ہو گا ۔ نجات و حِکمت اور دانِش کی فراوانی ہو گی ۔ خُداوند کا خَوف اُس کا خزانہ ہے۔Ck"!خُداوند سرفراز ہے کیونکہ وہ بُلندی پر رہتا ہے ۔ اُس نے عدالت اور صداقت سے صِیُّون کو معمُور کر دِیا ہے۔Uj#"!اور تُمہاری لُوٹ کا مال اُسی طرح بٹورا جائے گا جِس طرح کِیڑے بٹور لیتے ہیں ۔ لوگ اُس پر ٹِڈّی کی طرح ٹُوٹ پڑیں گے۔i3"!ہنگامہ کی آواز سُنتے ہی لوگ بھاگ گئے ۔ تیرے اُٹھتے ہی قَومیں تِتّربِتّر ہو گئِیں۔Rh"!اَے خُداوند! ہم پر رحم کر کیونکہ ہم تیرے مُنتظِرہیں ۔ تُو ہر صُبح اُن کا بازُو ہو اور مُصِیبت کے وقت ہماری نجات۔%g E"!تُجھ پر افسوس کہ تُو غارت کرتا ہے اور غارت نہ کِیا گیا تھا! تُو دغابازی کرتا ہے اور کِسی نے تُجھ سے دغابازی نہ کی تھی ۔ جب تُو غارت کر چُکے گا تو تُو غارت کِیاجائے گا اور جب تُو دغابازی کر چُکے گا تو اَور لوگ تُجھ سے دغابازی کریں گے۔ h~}|{izTyvxwwHv>tDrqqonmmUkk j!iZhUggedcQba`_q^^]w\[DZWY&XW0VTSRR QyPAOBMzLKKmJIHGF8EWDCBA@k?/>P=l+"*مَیں پہاڑوں اور ٹِیلوں کو وِیران کر ڈالُوں گا اوراُن کے سبزہ زاروں کو خُشک کرُوں گا اور اُن کی ندیوں کوجزِیرے بناؤُں گا اور تالابوں کو سُکھا دُوں گا۔=1"*مَیں بُہت مُدّت سے چُپ رہا ۔ مَیں خاموش ہو رہا اورضبط کرتا رہا پر اب مَیں دردِ زِہ والی کی طرح چِلاّؤُں گا۔ مَیں ہا نپُوں گا اور زور زور سے سانس لُوں گا۔<+"* خُداوند بہادُر کی مانِند نِکلے گا ۔ وہ جنگی مَرد کی مانِند اپنی غَیرت دِکھائے گا ۔ وہ نعرہ مارے گا ۔ ہاں وہ للکارے گا ۔ وہ اپنے دُشمنوں پر غالِب آئے گا۔;"* وہ خُداوند کا جلال ظاہِر کریں اور جزِیروں میں اُس کی ثنا خوانی کریں۔x:i"* بیابان اور اُس کی بستِیاں ۔ قِیدار کے آباد گاؤں اپنی آواز بُلند کریں ۔ سلع کے بسنے والے گِیت گائیں۔ پہاڑوں کی چوٹیوں پر سے للکاریں۔9"* اَے سمُندر پر گُذرنے والو اور اُس میں بسنے والو! اے جزِیرو اور اُن کے باشِندو خُداوند کے لِئے نیا گِیت گاؤ ۔ زمِین پر سر تا سِر اُسی کی سِتایش کرو۔_87"* دیکھو پُرانی باتیں پُوری ہو گئِیں اور مَیں نئی باتیں بتاتا ہُوں۔ اِس سے پیشتر کہ واقِع ہوں مَیں تُم سے بیان کرتا ہُوں۔w7g"*یہووا ہ مَیں ہُوں ۔ یِہی میرا نام ہے ۔ مَیں اپناجلال کِسی دُوسرے کے لِئے اور اپنی حمد کھودی ہُوئی مُورتوں کے لِئے روا نہ رکُھّوں گا۔]63"*کہ تُو اندھوں کی آنکھیں کھولے اور اسِیروں کو قَیدسے نِکالے اور اُن کو جو اندھیرے میں بَیٹھے ہیں قَیدخانہ سے چُھڑائے۔5+"*مَیں خُداوند نے تُجھے صداقت سے بُلایا ۔ مَیں ہی تیرا ہاتھ پکڑُوں گا اور تیری حِفاظت کرُوں گا اور لوگوں کے عہد اور قَوموں کے نُور کے لِئے تُجھے دُوں گا۔~4u"*جِس نے آسمان کو پَیدا کِیا اور تان دِیا ۔ جِس نے زمِین کو اور اُن کو جو اُس میں سے نِکلتے ہیں پَھیلایا۔ جو اُس کے باشِندوں کو سانس اور اُس پر چلنے والوں کورُوح عِنایت کرتا ہے یعنی خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے۔`39"*وہ ماندہ نہ ہو گا اور ہمّت نہ ہارے گا جب تک کہ عدالت کو زمِین پر قائِم نہ کر لے ۔ جزِیرے اُس کی شرِیعت کااِنتظار کریں گے۔32_"*وہ مسلے ہُوئے سرکنڈے کو نہ توڑے گا اور ٹمٹاتی بتّی کو نہ بُجھائے گا ۔ وہ راستی سے عدالت کرے گا۔1%"*وہ نہ چِلاّئے گا اور نہ شور کرے گا اور نہ بازاروں میں اُس کی آواز سُنائی دے گی۔0 #"*دیکھو میرا خادِم جِس کو مَیں سنبھالتا ہُوں ۔ میرابرگُزِیدہ جِس سے میرا دِل خُوش ہے ۔ مَیں نے اپنی رُوح اُس پر ڈالی ۔ وہ قَوموں میں عدالت جاری کرے گا۔U/#")دیکھو وہ سب کے سب بطالت ہیں ۔ اُن کے کام ہیچ ہیں ۔ اُن کی ڈھالی ہُوئی مُورتیں بِالکُل ناچِیز ہیں۔ خُداوندکا خادِم@.y")کیونکہ مَیں دیکھتا ہُوں کہ کوئی نہیں ۔ اُن میں کوئی مُشِیر نہیں جِس سے پُوچُھوں اور وہ مُجھے جواب دے۔I- ")مَیں ہی نے پہلے صِیُّون سے کہا کہ دیکھ ۔ اُن کو دیکھ اور مَیں ہی یروشلیِم کو ایک بشارت دینے والا بخشُوں گا۔V,%")کِس نے یہ اِبتدا سے بیان کِیا کہ ہم جانیں؟ اور کِس نے آگے سے خبر دی کہ ہم کہیں کہ سچ ہے؟ کوئی اُس کا بیان کرنے والا نہیں ۔ کوئی اُس کی خبر دینے والا نہیں ۔ کوئی نہیں جو تُمہاری باتیں سُنے۔'+G")مَیں نے شِمال سے ایک کو برپا کِیا ہے ۔ وہ آ پُہنچاوہ آفتاب کے مطلع سے ہو کر میرا نام لے گا اور شاہزادوں کو گارے کی طرح لتاڑے گا ۔ جَیسے کُمہار مِٹّی گُوندھتاہے۔w*g")دیکھو تُم ہیچ اور بے کار ہو ۔ تُم کو پسند کرنے والامکرُوہ ہے۔o)W")بتاؤ کہ آگے کو کیا ہو گا تاکہ ہم جانیں کہ تُم اِلہٰ ہو ۔ ہاں بھلا یا بُرا کُچھ تو کرو تاکہ ہم مُتعجِّب ہوں اور باہم اُسے دیکھیں۔g(G")وہ اُن کو حاضِر کریں تاکہ وہ ہم کو ہونے والی چِیزوں کی خبر دیں ۔ ہم سے اگلی باتیں بیان کرو کہ کیا تِھیں تاکہ ہم اُن پر سوچیں اور اُن کے انجام کو سمجھیں یاآیندہ کو ہونے والی باتوں سے ہم کو آگاہ کرو۔0'Y")خُداوند فرماتا ہے اپنا دعویٰ پیش کرو ۔ یعقُو ب کابادشاہ فرماتا ہے اپنی مضبُوط دلِیلیں لاؤ۔p&Y")تاکہ وہ سب دیکھیں اور جانیں اور غَور کریں اور سمجھیں کہ خُداوند ہی کے ہاتھ نے یہ بنایا اور اِسرائیل کے قُدُّوس نے یہ پَیدا کِیا۔_%7")بیابان میں دیودار اور ببُول اور آس اور زَیتُون کے درخت لگاؤُں گا ۔ صحرا میں چِیڑ اور سرو و صنَوبر اِکٹّھے لگاؤُں گا۔Z$-")مَیں ننگے ٹِیلوں پر نہریں اور وادِیوں میں چشمے کھولُوں گا۔ صحرا کو تالاب اور خُشک زمِین کو پانی کا چشمہ بنادُوں گا۔7#g")مُحتاج اور مِسکِین پانی ڈُھونڈتے پِھرتے ہیں پر مِلتا نہیں ۔ اُن کی زُبان پِیاس سے خُشک ہے ۔ مَیں خُداوند اُن کی سنُوں گا ۔ مَیں اِسرائیل کا خُدا اُن کو ترک نہ کرُوں گا۔#"?")تُو اُن کو اُسائے گا اور ہوا اُن کو اُڑا لے جائے گی اورگِردباد اُن کو تِتّربِتّر کرے گا پر تُو خُداوند سے شادمان ہو گا اور اِسرائیل کے قُدُّوس پر فخر کرے گا۔!!;")دیکھ مَیں تُجھے گہائی کا نیا اور تیز دندانہ دار آلہ بناؤُں گا ۔ تُو پہاڑوں کو کُوٹے گا اور اُن کو ریزہ ریزہ کرے گا اور ٹِیلوں کو بُھوسے کی مانِند بنائے گا۔+ O")ہِراسان نہ ہو اَے کِیڑے یعقُو ب! اَے اِسرائیل کی قلِیل جماعت! مَیں تیری مدد کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے ہاں مَیں جو اِسرائیل کا قُدُّوس تیرا فِدیہ دینے والاہُوں۔.U") کیونکہ مَیں خُداوند تیرا خُدا تیرا دہنا ہاتھ پکڑکر کہُوں گا مت ڈر ۔ مَیں تیری مدد کرُوں گا۔6e") تُو اپنے مُخالِفوں کو ڈُھونڈے گا اور نہ پائے گا ۔ تُجھ سے لڑنے والے ناچِیز و نابُود ہو جائیں گے۔\1") دیکھ وہ سب جو تُجھ پر غَضب ناک ہیں پشیمان اور رُسوا ہوں گے وہ جو تُجھ سے جھگڑتے ہیں ناچِیز ہو جائیں گے اورہلاک ہوں گے۔dA") تُو مت ڈر کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں ۔ ہِراسان نہ ہو کیونکہ مَیں تیرا خُدا ہُوں مَیں تُجھے زور بخشُوں گا۔ مَیں یقِیناً تیری مدد کرُوں گا اور مَیں اپنی صداقت کے دہنے ہاتھ سے تُجھے سنبھالُوں گا۔(I") تُو جِس کو مَیں نے زمِین کی اِنتِہا سے بُلایا اوراُس کے سِوانوں سے طلب کِیا اور تُجھ کو کہا کہ تُو میرابندہ ہے۔ مَیں نے تُجھ کو پسند کِیا اور تُجھے ردّ نہ کِیا۔=s")پر تُو اَے اِسرائیل میرے بندے! اَے یعقُو ب جِس کومَیں نے پسند کِیا جو میرے دوست ابرہا م کی نسل سے ہے۔D")بڑھئی نے سُنار کی اور اُس نے جو ہتھوڑی سے صاف کرتاہے اُس کی جو نِہائی پر پِیٹتا ہے ہمّت بڑھائی اور کہاجوڑ تو اچّھا ہے ۔ سو اُنہوں نے اُس کو میخوں سے مضبُوط کِیا تاکہ قائِم رہے۔")اُن میں سے ہر ایک نے اپنے پڑوسی کی مدد کی اور اپنے بھائی سے کہا حَوصلہ رکھ۔ ")جزِیروں نے دیکھا اور ڈر گئے ۔ زمِین کے کنارے تھرّاگئے وہ نزدِیک آتے گئے۔T!")یہ کِس نے کِیا اور اِبتدائی پُشتوں کو طلب کر کے انجام دِیا؟ مَیں خُداوند نے جو اوّل و آخِر ہُوں۔ وہ مَیں ہی ہُوں۔5")وہ اُن کا پِیچھا کرتا اور اُس راہ سے جِس پر پیشتر قدم نہ رکھّا تھا سلامت گُذرتا ہے۔C")کِس نے مشرِق سے اُس کو برپا کِیا جِس کو وہ صداقت سے اپنے قدموں میں بُلاتا ہے؟ وہ قَوموں کو اُس کے حوالہ کرتا اور اُسے بادشاہوں پر مُسلّط کرتا ہے اور اُن کوخاک کی مانِند اُس کی تلوار کے اور اُڑتی ہُوئی بُھوسی کی مانِند اُس کی کمان کے حوالہ کرتا ہے۔z o")اَے جزیرو! میرے حضُور خاموش رہو اور اُمّتیں ازسرِ نَو زور حاصِل کریں ۔ وہ نزدِیک آ کر عرض کریں۔ آؤ ہم مِل کر عدالت کے لِئے نزدِیک ہوں۔3_"(لیکن خُداوند کا اِنتظار کرنے والے ازسرِ نَو زورحاصِل کریں گے ۔ وہ عُقابوں کی مانِند بال و پر سے اُڑیں گے وہ دَوڑیں گے اور نہ تھکیں گے ۔ وہ چلیں گے اور ماندہ نہ ہوں گے۔ "(نَوجوان بھی تھک جائیں گے اور ماندہ ہوں گے اور سُورمابِالکُل گِر پڑیں گے۔ "(وہ تھکے ہُوئے کو زور بخشتا ہے اور ناتوان کی توانائی کو زِیادہ کرتا ہے۔!"(کیا تُو نہیں جانتا؟کیا تُو نے نہیں سُنا کہ خُداوندخُدایِ ابدی و تمام زمِین کا خالِق تھکتا نہیں اور ماندہ نہیں ہوتا؟ اُس کی حِکمت اِدراک سے باہر ہے۔$A"(پس اَے یعقُو ب! تُو کیوں یُوں کہتا ہے اور اَے اِسرائیل !تُو کِس لِئے اَیسی بات کرتا ہے کہ میری راہ خُداوندسے پوشِیدہ ہے اور میری عدالت میرے خُدا سے گُذر گئی؟۔# ?"(اپنی آنکھیں اُوپر اُٹھاؤ اور دیکھو کہ اِن سب کا خالِق کَون ہے۔ وُہی جو اِن کے لشکر کو شُمار کر کے نِکالتاہے اور اُن سب کو نام بنام بُلاتا ہے اُس کی قُدرت کی عظمت اور اُس کے بازُو کی توانائی کے سبب سے ایک بھی غَیرحاضِر نہیں رہتا۔) K"(وہ قُدُّوس فرماتا ہے تُم مُجھے کِس سے تشبِیہ دو گے ؟ اور مَیں کِس چِیز سے مُشابہ ہُوں گا۔c ?"(وہ ہنُوز لگائے نہ گئے وہ ہنُوز بوئے نہ گئے ۔ اُن کاتنہ ہنُوز زمِین میں جڑ نہ پکڑ چُکا کہ وہ فقط اُن پر پُھونک مارتا ہے اور وہ خُشک ہو جاتے ہیں اور گِردباداُن کو بُھوسے کی مانِند اُڑا لے جاتا ہے۔  "(جو شاہزادوں کو ناچِیز کر ڈالتا اور دُنیا کے حاکِموں کو ہیچ ٹھہراتا ہے۔, Q"(وہ مُحِیطِ زمِین پر بَیٹھا ہے اور اُس کے باشِندے ٹِڈّوں کی مانِند ہیں۔ وہ آسمان کو پردہ کی مانِند تانتا ہے اور اُس کو سکُونت کے لِئے خَیمہ کی مانِند پَھیلاتا ہے۔hI"(کیا تُم نہیں جانتے؟ کیا تُم نے نہیں سُنا؟ کیا یہ بات اِبتدا ہی سے تُم کو بتائی نہیں گئی؟ کیا تُم بِنایِ عالم سے نہیں سمجھے؟۔Q"(اور جو اَیسا تہی دست ہے کہ اُس کے پاس نذر گُذراننے کو کُچھ نہیں وہ اَیسی لکڑی چُن لیتا ہے جو سڑنے والی نہ ہو ۔ وہ ہوشیار کارِیگر کی تلاش کرتا ہے تاکہ اَیسی مُورت بنائے جو قائِم رہ سکے۔X)"(تراشی ہُوئی مُورت! کارِیگر نے اُسے ڈھالا اور سُناراُس پر سونا مڑھتا ہے اور اُس کے لِئے چاندی کی زنجِیریں بناتا ہے۔%"(پس تُم خُدا کو کِس سے تشبِیہ دو گے؟ اور کَون سی چِیزاُس سے مُشابہ ٹھہراؤ گے؟۔9k"(سب قَومیں اُس کی نظر میں ہیچ ہیں بلکہ وہ اُس کے نزدِیک بطالت اور ناچِیز سے بھی کمتر گِنی جاتی ہیں۔1"(لُبنان اِیندھن کے لِئے کافی نہیں اور اُس کے جانورسوختنی قُربانی کے لِئے بس نہیں۔"(دیکھ قَومیں ڈول کی ایک بُوند کی مانِند ہیں اور ترازُوکی بارِیک گرد کی مانِند گِنی جاتی ہیں ۔ دیکھ وہ جزِیروں کو ایک ذرّہ کی مانِند اُٹھا لیتا ہے۔y"(اُس نے کِس سے مشورَت لی ہے جو اُسے تعلیِم دے اور اُسے عدالت کی راہ سُجھائے اور اُسے معرفت کی بات بتائے اور اُسے حِکمت کی راہ سے آگاہ کرے؟۔  "( کِس نے خُداوند کی رُوح کی ہدایت کی یا اُس کا مُشِیرہو کر اُسے سِکھایا؟۔3_"( کِس نے سمُندر کو چُلّو سے ناپا اور آسمان کی پَیمایش بالِشت سے کی اور زمِین کی گرد کو پَیمانہ میں بھرا اورپہاڑوں کو پلڑوں میں وزن کِیا اور ٹِیلوں کو ترازُو میں تولا؟۔4~a"( وہ چَوپان کی مانِند اپنا گلّہ چرائے گا ۔ وہ برّوں کو اپنے بازُوؤں میں جمع کرے گا اور اپنی بغل میں لے کرچلے گا اور اُن کو جو دُودھ پِلاتی ہیں آہِستہ آہِستہ لے جائے گا۔}"( دیکھو خُداوند خُدا بڑی قُدرت کے ساتھ آئے گا اور اُس کابازُو اُس کے لِئے سلطنت کرے گا ۔ دیکھو اُس کا صِلہ اُس کے ساتھ ہے اور اُس کا اجر اُس کے سامنے!۔Z|-"( اَے صِیُّون کو خُوش خبری سُنانے والی اُونچے پہاڑ پرچڑھ جا اور اَے یروشلیِم کو بشارت دینے والی زور سے اپنی آواز بُلند کر! خُوب پُکار اور مت ڈر ۔ یہُودا ہ کی بستِیوں سے کہہ دیکھو اپنا خُدا!۔{%"(ہاں گھاس مُرجھاتی ہے ۔ پُھول کُملاتا ہے پر ہمارے خُدا کا کلام ابد تک قائِم ہے۔5zc"(گھاس مُرجھاتی ہے۔ پُھول کُملاتا ہے کیونکہ خُداوندکی ہوا اُس پر چلتی ہے ۔ یقِیناً لوگ گھاس ہیں۔yy"(ایک آواز آئی کہ مُنادی کر اور مَیں نے کہا مَیں کیامُنادی کرُوں؟ ہر بشر گھاس کی مانِند ہے اور اُس کی ساری رَونق مَیدان کے پُھول کی مانِند۔Bx}"(اور خُداوند کا جلال آشکارا ہو گا اور تمام بشر اُس کودیکھے گا کیونکہ خُداوند نے اپنے مُنہ سے فرمایا ہے۔zwm"(ہر ایک نشیب اُونچا کِیا جائے اور ہر ایک پہاڑ اورٹِیلا پست کِیا جائے اور ہر ایک ٹیڑھی چِیز سِیدھی اورہر ایک ناہموار جگہ ہموار کی جائے۔Gv"(پُکارنے والے کی آواز! بیابان میں خُداوند کی راہ درُست کرو ۔ صحرا میں ہمارے خُدا کے لِئے شاہراہ ہموار کرو۔duA"(یروشلیِم کو دِلاسا دو اور اُسے پُکار کر کہو کہ اُس کی مُصِیبت کے دِن جو جنگ و جدل کے تھے گُذر گئے ۔ اُس کے گُناہ کا کفّارہ ہُؤا اور اُس نے خُداوند کے ہاتھ سے اپنے سب گُناہوں کا بدلہ دو چند پایا۔vt g"(تسلّی دو تُم میرے لوگوں کو تسلّی دو ۔ تُمہارا خُدافرماتا ہے۔vse"'تب حِزقیاہ نے یسعیا ہ سے کہا خُداوند کا کلام جوتُو نے سُنایا بھلا ہے اور اُس نے یہ بھی کہا کہ میرے ایّام میں تو سلامتی اور امن ہو گا۔r "'اور وہ تیرے بیٹوں میں سے جو تُجھ سے پَیدا ہوں گے اورجِن کا باپ تُو ہی ہو گا کِتنوں کو لے جائیں گے اور وہ شاہِ بابل کے محلّ میں خواجہ سرا ہوں گے۔=qs"'دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ سب کُچھ جو تیرے گھر میں ہے اور جو کُچھ تیرے باپ دادا نے آج کے دِن تک جمع کر کے رکھّا ہے بابل کو لے جائیں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے کُچھ بھی باقی نہ رہے گا۔ppY"'تب یسعیا ہ نے حِزقیاہ سے کہا ربُّ الافواج کا کلام سُن لے۔ao;"'تب اُس نے پُوچھا کہ اُنہوں نے تیرے گھر میں کیا کیادیکھا؟ حِزقیا ہ نے جواب دِیا سب کُچھ جو میرے گھر میں ہے اُنہوں نے دیکھا ۔ میرے خزانوں میں اَیسی کوئی چِیزنہیں جو مَیں نے اُن کو دِکھائی نہ ہو۔Ln"'تب یسعیا ہ نبی نے حِزقیاہ بادشاہ کے پاس آ کر اُس سے کہا کہ یہ لوگ کیا کہتے تھے اور یہ کہاں سے تیرے پاس آئے؟ حِزقیا ہ نے جواب دِیا کہ یہ ایک دُور کے مُلک یعنی بابل سے میرے پاس آئے ہیں۔umc"'اور حِزقیاہ اُن سے بُہت خُوش ہُؤا اور اپنے خزانے یعنی چاندی اور سونا اور مصالِح اور بیش قِیمت عِطر اورتمام سِلا ح خانہ اور جو کُچھ اُس کے خزانوں میں مَوجُودتھا اُن کو دِکھایا ۔ اُس کے گھر میں اور اُس کی ساری مملکت میں اَیسی کوئی چِیز نہ تھی جو حِزقیاہ نے اُن کو نہ دِکھائی۔l "'اُس وقت مرودک بلدان بِن بلدا ن شاہِ بابل نے حِزقیاہ کے لِئے نامے اور تحائِف بھیجے کیونکہ اُس نے سُنا تھا کہ وہ بِیمار تھا اور شِفایاب ہُؤا۔k/"&اور حِزقیاہ نے کہا تھا اِس کا کیا نِشان ہے کہ مَیں خُداوند کے گھر میں جاؤُں گا؟۔j-"&یسعیا ہ نے کہا تھا کہ انجِیر کی ٹِکیہ لے کر پھوڑے پر باندھیں اور وہ شِفا پائے گا۔jiM"&خُداوند مُجھے بچانے کو تیّار ہے۔ اِس لِئے ہم اپنے تاردار سازوں کے ساتھ عُمر بھر خُداوند کے گھر میں سرُود خوانی کرتے رہیں گے۔Yh+"&زِندہ ہاں زِندہ ہی تیری سِتایش کرے گا ۔ جَیسا آج کے دِن مَیں کرتا ہُوں۔ باپ اپنی اَولاد کو تیری سچّائی کی خبر دے گا۔g"&اِس لِئے کہ پاتال تیری سِتایش نہیں کر سکتا اور مَوت سے تیری حمد نہیں ہو سکتی۔ وہ جو گور میں اُترنے والے ہیں تیری سچّائی کے اُمّیدوار نہیں ہو سکتے۔Bf}"&دیکھ میرا سخت رنج راحت سے تبدِیل ہُؤا۔ اور میری جان پر مِہربان ہو کر تُو نے اُسے نیستی کے گڑھے سے رہائی دی۔ کیونکہ تُو نے میرے سب گُناہوں کو اپنی پِیٹھ کے پِیچھے پھینک دِیا۔jeM"&اَے خُداوند! اِن ہی چِیزوں سے اِنسان کی زِندگی ہے اور اِن ہی میں میری رُوح کی حیات ہے۔ سو تُو ہی شِفا بخش اور مُجھے زِندہ رکھ۔d"&مَیں کیا کہُوں؟ اُس نے تو مُجھ سے وعدہ کِیا اور اُسی نے اُسے پُورا کِیا۔ مَیں اپنی باقی عُمر اپنی جان کی تلخی کے سبب سے آہِستہ آہِستہ بسر کرُوں گا۔Fc"&مَیں ابابِیل اور سارس کی طرح چِیں چِیں کرتا رہا۔ مَیں کبُوتر کی طرح کُڑھتا رہا ۔ میری آنکھیں اُوپردیکھتے دیکھتے پتّھرا گئِیں۔ اَے خُداوند! مَیں بے کس ہُوں ۔ تُو میرا کفِیل ہو۔ pJh~}}v|V{+zyFx+vu~tesrqPonlkj[itgWfDedba=`.^]\ZYXWVUTSRVQPcOZMKKJzIGFQDBB @??I>>=7"0 مَیں اپنے نام کی خاطِر اپنے غضب میں تاخِیر کرُوں گا اور اپنے جلال کی خاطِر تُجھ سے باز رہُوں گا کہ تُجھے کاٹ نہ ڈالُوں۔="0ہاں تُو نے نہ سُنا نہ جانا ۔ ہاں قدِیم ہی سے تیرے کان کُھلے نہ تھے کیونکہ مَیں جانتا تھا کہ تُو بِالکُل بے وفا ہے اور رَحِم ہی سے خطاکار کہلاتا ہے۔d<A"0وہ ابھی خلق کی گئی ہیں ۔ قدِیم سے نہیں بلکہ آج سے پہلے تُو نے اُن کو سُنا بھی نہ تھا تا نہ ہو کہ تُوکہے دیکھ مَیں جانتا تھا۔;5"0تُو نے یہ سُنا ہے سو اِس سب پر توجُّہ کر ۔ کیا تُم اِس کا اِقرار نہ کرو گے؟ اب مَیں تُجھے نئی چِیزیں اورپوشِیدہ باتیں جِن سے تُو واقِف نہ تھا دِکھاتا ہُوں۔$:A"0اِس لِئے مَیں نے قدِیم ہی سے یہ باتیں تُجھے کہہ سُنائِیں اور اُن کے واقِع ہونے سے پیشتر تُجھ پر ظاہِر کر دِیا تا نہ ہو کہ تُو کہے میرے بُت نے یہ کام کِیا اور میرے کھودے ہُوئے صنم نے اور میری ڈھالی ہُوئی مُورت نے یہ باتیں فرمائِیں۔;9o"0چُونکہ مَیں جانتا تھا کہ تُو ضِدّی ہے اور تیری گردن کا پٹھا لوہے کا ہے اور تیری پیشانی پِیتل کی ہے۔&8E"0مَیں نے قدِیم سے ہونے والی باتوں کی خبر دی ہے ۔ ہاں وہ میرے مُنہ سے نِکلِیں ۔ مَیں نے اُن کو ظاہِر کِیا۔ مَیں ناگہان اُن کو عمل میں لایا اور وہ وقُوع میں آئِیں۔E7"0کیونکہ وہ شہر قُدس کے لوگ کہلاتے ہیں اور اِسرائیل کے خُدا پر توکُّل کرتے ہیں جِس کا نام ربُّ الافواج ہے۔q6 ]"0یہ بات سُنو اَے یعقُو ب کے گھرانے جو اِسرائیل کے نام سے کہلاتے ہو اور یہُودا ہ کے چشمہ سے نِکلے ہو جوخُداوند کا نام لے کر قَسم کھاتے ہو اور اِسرائیل کے خُدا کا اِقرار کرتے ہو پر امانت اور صداقت سے نہیں۔55c"/جِن کے لِئے تُو نے مِحنت کی تیرے لِئے اَیسے ہی ہوں گے۔ جِن کے ساتھ تُو نے اپنی جوانی ہی سے تِجارت کی اُن میں سے ہر ایک اپنی راہ لے گا ۔ تُجھ کو بچانے والا کوئی نہ رہے گا۔&4E"/دیکھ وہ بُھوسے کی مانِند ہوں گے ۔ آگ اُن کو جلائے گی۔ وہ اپنے آپ کو شُعلہ کی شِدّت سے بچا نہ سکیں گے ۔ یہ آگ نہ تاپنے کے انگارے ہو گی نہ اُس کے پاس بَیٹھ سکیں گے۔A3{"/ تُو اپنی مشوَرتوں کی کثرت سے تھک گئی ۔ اب افلاک پَیما اور مُنّجِم اور وہ جو ماہ بماہ آیندہ حالات دریافت کرتے ہیں اُٹھیں اور جو کُچھ تُجھ پر آنے والا ہے اُس سے تُجھ کو بچائیں۔v2e"/ اب اپنا جادُو اور اپناسارا سِحر جِس کی تُو نے بچپن ہی سے مشق کر رکھّی ہے اِستعمال کر ۔ شاید تُو اُن سے نفع پائے ۔ شاید تُو غالِب آئے۔K1"/ اِس لِئے تُجھ پر مُصِیبت آ پڑے گی جِس کا مَنتر تُو نہیں جانتی اور اَیسی بلا تُجھ پر نازِل ہو گی جِس کو تُو دُورنہ کر سکے گی ۔ یکایک تباہی تُجھ پر آئے گی جِس کی تُجھ کوکُچھ خبر نہیں۔^05"/ کیونکہ تُو نے اپنی شرارت پر بھروسا کِیا ۔ تُو نے کہا مُجھے کوئی نہیں دیکھتا ۔ تیری حِکمت اور تیری دانِش نے تُجھے بہکایا اور تُو نے اپنے دِل میں کہا مَیں ہی ہُوں اور میرے سِوا اَور کوئی نہیں۔l/Q"/ سو ناگہان ایک ہی دِن میں یہ دو مُصِیبتیں تُجھ پرآ پڑیں گی یعنی تُو بے اَولاد اور بیوہ ہو جائے گی ۔ تیرے جادُو کی اِفراط اور تیرے سِحر کی کثرت کے باوُجُود یہ مُصِیبتیں پُورے طَور سے تُجھ پر آپڑیں گی۔}.s"/پس اب یہ بات سُن ۔ اَے تُو جو عِشرت میں غرق ہے ۔جو بے پروا رہتی ہے ۔ جو اپنے دِل میں کہتی ہے کہ مَیں ہُوں اور میرے سِوا کوئی نہیں ۔ مَیں بیوہ کی طرح نہ بَیٹُھوں گی اور نہ بے اَولاد ہونے کی حالت سے واقِف ہُوں گی۔s-_"/اور تُو نے کہا بھی کہ مَیں ابد تک خاتُون بنی رہُوں گی۔ سو تُو نے اپنے دِل میں اِن باتوں کا خیال نہ کِیا اور اِن کے انجام کو نہ سوچا۔J, "/مَیں اپنے لوگوں پر غَضب ناک ہُؤا ۔ مَیں نے اپنی مِیراث کو ناپاک کِیا اور اُن کو تیرے ہاتھ میں سَونپ دِیا ۔تُو نے اُن پر رحم نہ کِیا ۔ تُو نے بُوڑھوں پر بھی اپنابھاری جُؤا رکھّا۔I+ "/اَے کسدِیوں کی بیٹی چُپ ہو کر بَیٹھ اور اندھیرے میں داخِل ہو کیونکہ اب تُو مملکتوں کی خاتُون نہ کہلائے گی۔ * "/ہمارا فِدیہ دینے والے کا نام ربُّ الافواج یعنی اِسرائیل کا قُدُّوس ہے۔N)"/تیرا بدن بے پردہ کِیا جائے گا بلکہ تیرا ستر بھی دیکھاجائے گا ۔ مَیں بدلہ لُوں گا اور کِسی پر شفقت نہ کرُوں گا۔0(Y"/چکّی لے اور آٹا پِیس اپنا نِقاب اُتار اور دامن سمیٹ لے ۔ ٹانگیں ننگی کر کے ندیوں کو عبُور کر۔' "/اَے کُنواری دُخترِ بابل ! اُتر آ اور خاک پر بَیٹھ ۔ اَے کسدیوں کی دُختر! تُو بے تخت زمِین پر بَیٹھ کیونکہ اب تُو نرم اندام اور نازنِین نہ کہلائے گی۔*&M". مَیں اپنی صداقت کو نزدِیک لاتا ہُوں ۔ وہ دُور نہیں ہو گی اور میری نجات تاخِیر نہ کرے گی اور مَیں صِیُّون کو نجات اور اِسرائیل کو اپنا جلال بخشُوں گا۔ بابل پر غضبW%'". اَے سخت دِلو جو صداقت سے دُور ہو میری سُنو۔ $ ". جو مشرِق سے عُقاب کو یعنی اُس شخص کو جو میرے اِرادہ کو پُورا کرے گا دُور کے مُلک سے بُلاتا ہُوں ۔ مَیں ہی نے یہ کہا اور مَیں ہی اِس کو وُقُوع میں لاؤُں گا ۔ مَیں نے اِس کا اِرادہ کِیا اور مَیں ہی اِسے پُورا کرُوں گا۔a#;". جو اِبتدا ہی سے انجام کی خبر دیتا ہُوں اور ایّامِ قدِیم سے وہ باتیں جو اب تک وقُوع میں نہیں آئِیں بتاتاہُوں اور کہتا ہُوں کہ میری مصلحت قائِم رہے گی اور مَیں اپنی مرضی بِالکُل پُوری کرُوں گا۔Y"+". پہلی باتوں کو جو قدِیم سے ہیں یاد کرو کہ مَیں خُدا ہُوں اور کوئی دُوسرا نہیں ۔ مَیں خُدا ہُوں اور مُجھ سا کوئی نہیں۔y!k".اَے گُنہگارو! اِس کو یاد رکھّو اور مَرد بنو ۔ اِس پرپِھر سوچو۔~ u".وہ اُسے کندھے پر اُٹھاتے ہیں ۔ وہ اُسے لے جا کر اُس کی جگہ پر نصب کرتے ہیں اور وہ کھڑا رہتا ہے ۔ وہ اپنی جگہ سے سرکتا نہیں بلکہ اگر کوئی اُسے پُکارے تو وہ نہ جواب دے سکتا ہے اور نہ اُسے مُصِیبت سے چُھڑا سکتا ہے۔I ".جو تَھیلی سے بافراط سونا نِکالتے اور چاندی کو ترازُومیں تولتے ہیں وہ سُنار کو اُجرت پر لگاتے ہیں اور وہ اُس سے ایک بُت بناتا ہے ۔ پِھر وہ اُس کے سامنے جُھکتے بلکہ سِجدہ کرتے ہیں۔W'".تُم مُجھے کِس سے تشبِیہ دو گے اور مُجھے کِس کے برابرٹھہراؤ گے اور مُجھے کِس کی مانِند کہو گے تاکہ ہم مُشابہ ہوں؟۔;o".مَیں تُمہارے بُڑھاپے تک وُہی ہُوں اور سر سفید ہونے تک تُم کو اُٹھائے پِھروں گا ۔ مَیں ہی نے خلق کِیا اورمَیں ہی اُٹھاتا رہُوں گا ۔ مَیں ہی لِئے چلُوں گا اوررہائی دُوں گا۔3".اَے یعقُو ب کے گھرانے اور اَے اِسرائیل کے گھر کے سب باقی ماندہ لوگو جِن کو بطن ہی سے مَیں نے اُٹھایااور جِن کو رَحِم ہی سے مَیں نے گود میں لِیا میری سُنو!۔2]".وہ جُھکتے اور باہم خم ہوتے ہیں ۔ وہ اُس بوجھ کو بچا نہ سکے اور وہ آپ ہی ا سِیری میں چلے گئے ہیں۔ ".بیل جُھکتا ہے نبُو خم ہوتا ہے ۔ اُن کے بُت جانوروں اور چَوپایوں پر لدے ہیں ۔ جو چِیزیں تُم اُٹھائے پِھرتے تھے تھکے ہُوئے چَوپایوں پر لدی ہیں۔"-اِ سرائیل کی کُل نسل خُداوند میں صادِق ٹھہرے گی اوراُس پر فخر کرے گی۔"-میرے حق میں ہر ایک کہے گا کہ یقِیناً خُداوند ہی میں راست بازی اور توانائی ہے ۔ اُسی کے پاس وہ آئے گا اورسب جو اُس سے بیزار تھے پشیمان ہوں گے۔'G"-مَیں نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے ۔ کلامِ صِدق میرے مُنہ سے نِکلا ہے اور وہ ٹلے گا نہیں کہ ہر ایک گُھٹنامیرے حضُور جُھکے گا اور ہر ایک زُبان میری قَسم کھائے گی۔eC"-اَے اِنتِہایِ زمِین کے سب رہنے والو! تُم میری طرف مُتوجِّہ ہو اور نجات پاؤ کیونکہ مَیں خُدا ہُوں اورمیرے سِوا کوئی نہیں۔zm"-تُم مُنادی کرو اور اُن کو نزدِیک لاؤ ۔ ہاں وہ باہم مشورَت کریں ۔ کِس نے قدِیم ہی سے یہ ظاہِر کِیا؟ کِس نے قدِیم ایّام میں اِس کی خبر پہلے ہی سے دی ہے؟ کیامَیں خُداوند ہی نے یہ نہیں کِیا؟ سو میرے سِوا کوئی خُدا نہیں ہے ۔ صادِقُ القَول اور نجات دینے والا خُدامیرے سِوا کوئی نہیں۔Z-"-تُم جو قَوموں میں سے بچ نِکلے ہو جمع ہو کر آؤ ۔ مِل کر نزدِیک ہو ۔ وہ جو اپنی لکڑی کی کھودی ہُوئی مُورت لِئے پِھرتے ہیں اور اَیسے معبُود سے جو بچا نہیں سکتادُعا کرتے ہیں دانِش سے خالی ہیں۔"-مَیں نے زمِین کی کِسی تارِیک جگہ میں پوشِیدگی میں تو کلام نہیں کِیا ۔ مَیں نے یعقُو ب کی نسل کو نہیں فرمایاکہ عبث میرے طالِب ہو ۔ مَیں خُداوند سچ کہتا ہُوں اورراستی کی باتیں بیان فرماتا ہُوں۔ خُدا اور بابل کے بُتP"-کیونکہ خُداوند جِس نے آسمان پَیدا کِئے وُہی خُداہے ۔ اُسی نے زمِین بنائی اور تیّار کی ۔ اُسی نے اُسے قائِم کِیا ۔ اُس نے اُسے عبث پَیدا نہیں کِیا بلکہ اُس کوآبادی کے لِئے آراستہ کِیا ۔ وہ یُوں فرماتا ہے کہ مَیں خُداوند ہُوں اور میرے سِوا اَور کوئی نہیں۔D"-لیکن خُداوند اِسرائیل کو بچا کر ابدی نجات بخشے گا۔ تُم ابدُالآباد تک کبھی پشیمان اور سراسِیمہ نہ ہوگے۔'"-بُت بنانے والے سب کے سب پشیمان اور سراسِیمہ ہوں گے۔ وہ سب کے سب شرمِندہ ہوں گے۔"-اَے اِسرائیل کے خُدا! اَے نجات دینے والے! یقِیناًتُو پوشِیدہ خُدا ہے۔U#"-خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مِصر کی دَولت اور کُو ش کی تِجارت اور سبا کے قدآور لوگ تیرے پاس آئیں گے اورتیرے ہوں گے ۔ وہ تیری پیرَوی کریں گے ۔ وہ بیڑِیاں پہنے ہُوئے اپنا مُلک چھوڑ کر آئیں گے اور تیرے حضُور سِجدہ کریں گے ۔ وہ تیری مِنّت کریں گے اور کہیں گے یقِیناً خُداتُجھ میں ہے اور کوئی دُوسرا نہیں اور اُس کے سِوا کوئی خُدا نہیں۔Y +"- ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں نے اُس کو صداقت میں برپاکِیا ہے اور مَیں اُس کی تمام راہوں کو ہموار کرُوں گا۔ وہ میرا شہر بنائے گا اور میرے اسِیروں کو بغَیر قِیمت اور عِوض لِئے آزاد کر دے گا۔ "- مَیں نے زمِین بنائی اور اُس پر اِنسان کو پَیدا کیا اور مَیں ہی نے ہاں میرے ہاتھوں نے آسمان کو تانا اوراُس کے سب لشکروں پر مَیں نے حُکم کِیا۔8 i"- خُداوند اِسرائیل کا قُدُّوس اور خالِق یُوں فرماتاہے کہ کیا تُم آنے والی چِیزوں کی بابت مُجھ سے پُوچھوگے؟ کیا تُم میرے بیٹوں یا میری دست کاری کی بابت مُجھے حُکم دو گے؟۔1 ["- اُس پر افسوس جو باپ سے کہے تُو کِس چِیز کا والِدہے؟ اور ماں سے کہے تُو کِس چِیز کی والِدہ ہے؟۔7 g"- افسوس اُس پر جو اپنے خالِق سے جھگڑتا ہے! ٹِھیکراتو زمِین کے ٹِھیکروں میں سے ہے ۔ کیا مِٹّی کُمہار سے کہے کہ تُو کیا بناتا ہے؟ کیا تیری دست کاری کہے اُس کے تو ہاتھ نہیں؟۔?w"-اَے آسمان اُوپر سے ٹپک پڑ! ہاں بادل راست بازی برسائیں۔ زمِین کُھل جائے اور نجات اور صداقت کا پَھل لائے ۔ وہ اُن کو اِکٹّھے اُگائے ۔ مَیں خُداوند اُس کا پَیداکرنے والا ہُوں۔"-مَیں ہی روشنی کا مُوجِد اور تارِیکی کا خالِق ہُوں۔ مَیں سلامتی کا بانی اور بلا کو پَیدا کرنے والا ہُوں ۔ مَیں ہی خُداوند یہ سب کُچھ کرنے والا ہُوں۔K"-تاکہ مشرِق سے مغرِب تک لوگ جان لیں کہ میرے سِواکوئی نہیں ۔ مَیں ہی خُداوند ہُوں میرے سِوا کوئی دُوسرا نہیں۔^5"-مَیں ہی خُداوند ہُوں اَور کوئی نہیں ۔ میرے سِوا کوئی خُدا نہیں ۔ مَیں نے تیری کمر باندھی اگرچہ تُو نے مُجھے نہ پہچانا۔"-مَیں نے اپنے خادِم یعقُو ب اور اپنے برگُزِیدہ اِسرائیل کی خاطِر تُجھے نام لے کر بُلایا ۔ مَیں نے تُجھے ایک لقب بخشا ۔ اگرچہ تُو مُجھ کو نہیں جانتا۔5"-اور مَیں ظُلمات کے خزانے اور پوشِیدہ مکانوں کے دفِینے تُجھے دُوں گا تاکہ تُو جانے کہ مَیں خُداوند اِسرائیل کا خُدا ہُوں جِس نے تُجھے نام لے کر بُلایا ہے۔%"-مَیں تیرے آگے آگے چلُوں گا اور ناہموار جگہوں کو ہمواربنا دُوں گا ۔ مَیں پِیتل کے دروازوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کرُوں گا اور لوہے کے بینڈوں کو کاٹ ڈالُوں گا۔ 1"-خُداوند اپنے ممسُوح خورس کے حق میں یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے اُس کا دہنا ہاتھ پکڑا کہ اُمّتوں کو اُس کے سامنے زیر کرُوں اور بادشاہوں کی کمریں کُھلوا ڈالُوں اور دروازوں کو اُس کے لِئے کھول دُوں اور پھاٹک بند نہ کِئے جائیں گے۔[/",جو خورس کے حق میں کہتا ہُوں کہ وہ میرا چرواہا ہے اور میری مرضی بِالکُل پُوری کرے گا اور یروشلیِم کی بابت کہتا ہُوں کہ وہ تعمِیر کِیا جائے گا اور ہَیکل کی بابت کہ اُس کی بُنیاد ڈالی جائے گی۔  ",جو سمُندر کو کہتا ہُوں کہ سُوکھ جا اور مَیں تیری ندیاں سُکھا ڈالُوں گا۔%~C",اپنے خادِم کے کلام کو ثابِت کرتا اور اپنے رسُولوں کی مصلحت کو پُورا کرتا ہُوں جو یروشلیِم کی بابت کہتا ہُوں کہ وہ آباد ہو جائے گا اور یہُودا ہ کے شہروں کی بابت کہ وہ تعمِیر کِئے جائیں گے اور مَیں اُس کے کھنڈروں کو تعمِیر کرُوں گا۔ } ",مَیں جُھوٹوں کے نِشانوں کو باطِل کرتا اور فال گِیروں کو دِیوانہ بناتا ہُوں اور حِکمت والوں کو ردّ کرتا اوراُن کی حِکمت کو حماقت ٹھہراتا ہُوں۔^|5",خُداوند تیرا فِدیہ دینے والا جِس نے رَحِم ہی سے تُجھے بنایا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں خُداوند سب کاخالِق ہُوں۔ مَیں ہی اکیلا آسمان کو تاننے اور زمِین کو بِچھانے والا ہُوں کَون میرا شرِیک ہے؟۔n{U",اَے آسمانو گاؤ کہ خُداوند نے یہ کِیا ۔ اَے اسفلِ زمِین للکار! اَے پہاڑو! اَے جنگل اور اُس کے سب درختو! نغمہ پردازی کرو کیونکہ خُداوند نے یعقُو ب کا فِدیہ دِیااور اِسرائیل میں اپنا جلال ظاہِر کرے گا۔z{",مَیں نے تیری خطاؤں کو گھٹا کی مانِند اور تیرے گُناہوں کو بادل کی مانِند مِٹا ڈالا ۔ میرے پاس واپس آ جا کیونکہ مَیں نے تیرا فِدیہ دِیا ہے۔&yE",اَے یعقُو ب! اَے اِسرائیل ! اِن باتوں کو یاد رکھ کیونکہ تُو میرا بندہ ہے مَیں نے تُجھے بنایا ۔ تُو میرا خادِم ہے ۔ اَے اِسرائیل مَیں تُجھ کو فراموش نہ کرُوں گا۔x",وہ راکھ کھاتا ہے ۔ فریب خُوردہ دِل نے اُس کو اَیساگُمراہ کر دِیا ہے کہ وہ اپنی جان بچا نہیں سکتا اورنہیں کہتا کیا میرے دہنے ہاتھ میں بطالت نہیں؟۔w)",بلکہ کوئی اپنے دِل میں نہیں سوچتا اور نہ کِسی کومعرفت اور تمِیز ہے کہ اِتنا کہے مَیں نے تو اِس کا ایک ٹُکڑا آگ میں جلایا اور مَیں نے اِس کے انگاروں پر روٹی بھی پکائی اور مَیں نے گوشت بُھونا اور کھایا ۔ اب کیامَیں اِس کے بقِیّہ سے ایک مکرُوہ چِیز بناؤُں؟ کیا مَیں درخت کے کُندے کو سِجدہ کرُوں؟۔bv=",وہ نہیں جانتے اور نہیں سمجھتے کیونکہ اُن کی آنکھیں بند ہیں ۔ پس وہ دیکھتے نہیں اور اُن کے دِل سخت ہیں ۔پس وہ سمجھتے نہیں۔`u9",پِھر اُس کی باقی لکڑی سے دیوتا یعنی کھودی ہُوئی مُورت بناتا ہے اور اُس کے آگے مُنہ کے بل گِر جاتا ہے اور اُسے سِجدہ کرتا اور اُس سے اِلتِجا کر کے کہتا ہے مُجھے نجات دے کیونکہ تُو میرا خُدا ہے۔2t]",اُس کا ایک ٹُکڑا لے کر آگ میں جلاتا ہے اور اُسی کے ایک ٹُکڑے پر گوشت کباب کر کے کھاتا اور سیر ہوتا ہے۔ پِھر وہ تاپتا اور کہتا ہے اہا! مَیں گرم ہو گیا ۔مَیں نے آگ دیکھی۔s",تب وہ آدمی کے لِئے اِیندھن ہوتا ہے ۔ وہ اُس میں سے کُچھ سُلگا کر تاپتا ہے ۔ وہ اُس کو جلا کر روٹی پکاتاہے بلکہ اُس سے بُت بنا کر اُس کو سِجدہ کرتا ہے۔ وہ کھودی ہُوئی مُورت بناتا ہے اور اُس کے آگے مُنہ کے بل گِرتا ہے۔1r[",وہ دیوداروں کو اپنے لِئے کاٹتا ہے اور قِسم قِسم کے بلُوط کو لیتا ہے اور جنگل کے درختوں سے جِس کو پسندکرتا ہے ۔ وہ صنَوبر کا درخت لگاتا ہے اور مِینہہ اُسے سِینچتا ہے۔q", بڑھئی سُوت پَھیلاتا ہے اور نُکِیلے ہتھیار سے اُس کی صُورت کھینچتا ہے وہ اُس کو رندے سے صاف کرتا ہے اور پرکارسے اُس پر نقش بناتا ہے وہ اُسے اِنسان کی شکل بلکہ آدمی کی خُوب صُورت شبِیہہ بناتا ہے تاکہ اُسے گھر میں نصب کرے۔p", لُہار کُلہاڑا بناتا ہے اور اپنا کام انگاروں سے کرتاہے اور اُسے ہتھوڑوں سے درُست کرتا اور اپنے بازُو کی قُوّت سے گھڑتا ہے ۔ ہاں وہ بُھوکا ہو جاتا ہے اور اُس کازور گھٹ جاتا ہے ۔ وہ پانی نہیں پِیتا اور تھک جاتا ہے۔o", دیکھ اُس کے سب ساتھی شرمِندہ ہوں گے کیونکہ بنانے والے تو اِنسان ہیں وہ سب کے سب جمع ہو کر کھڑے ہوں ۔ وہ ڈرجائیں گے وہ سب کے سب شرمِندہ ہوں گے۔nw", کِس نے کوئی بُت بنایا یا کوئی مُورت ڈھالی جِس سے کُچھ فائِدہ ہو؟۔m!", کھودی ہُوئی مُورتوں کے بنانے والے سب کے سب باطِل ہیں اور اُن کی پسندِیدہ چِیزیں بے نفع ۔ اُن ہی کے گواہ دیکھتے نہیں اور سمجھتے نہیں تاکہ پشیمان ہوں۔`l9",تُم نہ ڈرو اور ہِراسان نہ ہو ۔ کیا مَیں نے قدِیم ہی سے تُجھے یہ نہیں بتایا اور ظاہِر نہیں کِیا؟ تُم میرے گواہ ہو ۔ کیا میرے سِوا کوئی اَور خُدا ہے؟ نہیں کوئی چٹان نہیں مَیں تو کوئی نہیں جانتا۔Ck",اور جب سے مَیں نے قدِیم لوگوں کی بِنا ڈالی کَون میری طرح بُلائے گا اور اُس کو بیان کر کے میرے لِئے ترتِیب دے گا؟ ہاں جو کُچھ ہو رہا ہے اور جو کُچھ ہونے والا ہے اُس کا بیان کریں۔j%",خُداوند اِسرائیل کا بادشاہ اور اُس کا فِدیہ دینے والا ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں ہی اوّل اورمَیں ہی آخِر ہُوں اور میرے سِوا کوئی خُدا نہیں۔Yi+",ایک تو کہے گا مَیں خُداوند کا ہُوں اور دُوسرا اپنے آپ کو یعقُو ب کے نام کا ٹھہرائے گا اور تِیسرا اپنے ہاتھ پر لِکھے گا مَیں خُداوند کا ہُوں اور اپنے آپ کو اِسرائیل کے نام سے مُلقّب کرے گا۔h}",اور وہ گھاس کے درمِیان اُگیں گے جَیسے بہتے پانی کے کنارے پر بید ہو۔&gE",کیونکہ مَیں پِیاسی زمِین پر پانی اُنڈیلُوں گا اورخُشک زمِین میں ندیاں جاری کرُوں گا ۔ مَیں اپنی رُوح تیری نسل پر اور اپنی برکت تیری اَولاد پر نازِل کرُوں گا۔f/",خُداوند تیرا خالِق جِس نے رَحِم ہی سے تُجھے بنایااور تیری مدد کرے گا ۔ یُوں فرماتا ہے کہ اَے یعقُو ب میرے خادِم اور یسُورُو ن میرے برگُزِیدہ خَوف نہ کر۔}e u",لیکن اب اَے یعقُو ب میرے خادِم اور اِسرائیل میرے برگُزِیدہ سُن!۔Td!"+اِس لِئے مَیں نے مَقدِس کے امِیروں کو ناپاک ٹھہرایا اور یعقُو ب کو لَعنت اور اِسرائیل کو طعنہ زنی کے حوالہ کِیا۔c"+تیرے بڑے باپ نے گُناہ کِیا اور تیرے تفسِیر کرنے والوں نے میری مُخالفت کی ہے۔b"+مُجھے یاد دِلا ۔ ہم آپس میں بحث کریں ۔ اپنا حال بیان کر تاکہ تُو صادِق ٹھہرے۔ p}|&{yyx~whvutt/rqfpomukk:ih$f[cc?aaQ`[_^][ZGYWV&TSQQONML:KXII=HzG%F;E1DOC\BA@ >> =aU"7 اُسی طرح میرا کلام جو میرے مُنہ سے نِکلتا ہے ہو گا۔ وہ بے انجام میرے پاس واپس نہ آئے گا بلکہ جو کُچھ میری خواہِش ہو گی وہ اُسے پُورا کرے گا اور اُس کام میں جِس کے لِئے مَیں نے اُسے بھیجا مُوثّرِ ہو گا۔|=q"7 کیونکہ جِس طرح آسمان سے بارِش ہوتی اور برف پڑتی ہے اور پِھر وہ وہاں واپس نہیں جاتی بلکہ زمِین کو سیراب کرتی ہے اور اُس کی شادابی اور روئیدگی کا باعِث ہوتی ہے تاکہ بونے والے کو بِیج اور کھانے والے کو روٹی دے۔_<7"7 کیونکہ جِس قدر آسمان زمِین سے بُلند ہے اُسی قدر میری راہیں تُمہاری راہوں سے اور میرے خیال تُمہارے خیالوں سے بُلندہیں۔%;C"7خُداوند فرماتا ہے کہ میرے خیال تُمہارے خیال نہیں اور نہ تُمہاری راہیں میری راہیں ہیں۔%:C"7شرِیر اپنی راہ کو ترک کرے اور بدکردار اپنے خیالوں کو اور وہ خُداوند کی طرف پِھرے اور وہ اُس پر رحم کرے گا اور ہمارے خُدا کی طرف کیونکہ وہ کثرت سے مُعاف کرے گا۔9"7جب تک خُداوند مِل سکتا ہے اُس کے طالِب ہو ۔ جب تک وہ نزدِیک ہے اُسے پُکارو۔{8o"7دیکھ تُو ایک اَیسی قَوم کو جِسے تُو نہیں جانتا بُلائے گااور ایک اَیسی قَوم جو تُجھے نہیں جانتی تھی خُداوندتیرے خُدا اور اِسرائیل کے قُدُّوس کی خاطِر تیرے پاس دَوڑی آئے گی کیونکہ اُس نے تُجھے جلال بخشا ہے۔*7M"7دیکھو مَیں نے اُسے اُمّتوں کے لِئے گواہ مُقرّر کِیا بلکہ اُمّتوں کا پیشوا اور فرماں روا۔l6Q"7کان لگاؤ اور میرے پاس آؤ ۔ سُنو اور تُمہاری جان زِندہ رہے گی اور مَیں تُم کو ابدی عہد یعنی داؤُد کی سچّی نِعمتیں بخشُوں گا۔5"7تُم کِس لِئے اپنا رُوپیَہ اُس چِیز کے لِئے جو روٹی نہیں اور اپنی مِحنت اُس چِیز کے واسطے جو آسُودہ نہیں کرتی خرچ کرتے ہو؟ تُم غَور سے میری سُنو اور وہ چِیزجو اچّھی ہے کھاؤ اور تُمہاری جان فربَہی سے لذّت اُٹھائے۔z4 o"7اَے سب پِیاسو پانی کے پاس آؤ اور وہ بھی جِس کے پاس پَیسہ نہ ہو ۔ آؤ مول لو اور کھاؤ ۔ ہاں آؤ! مَے اوردُودھ بے زر اور بے قِیمت خرِیدو۔f3E"6کوئی ہتھیار جو تیرے خِلاف بنایا جائے کام نہ آئے گا اور جو زُبان عدالت میں تُجھ پر چلے گی تُو اُسے مُجرِم ٹھہرائے گی ۔ خُداوند فرماتا ہے یہ میرے بندوں کی مِیراث ہے اور اُن کی راست بازی مُجھ سے ہے۔2'"6دیکھ مَیں نے لُہار کو پَیدا کِیا جو کوئِلوں کی آگ دَھونکتا اور اپنے کام کے لِئے ہتھیار نِکالتا ہے اورغارت گر کو مَیں ہی نے پَیدا کِیا کہ لُوٹ مار کرے۔I1 "6مُمکِن ہے کہ وہ کبھی اِکٹّھے ہوں پر میرے حُکم سے نہیں ۔ جو تیرے خِلاف جمع ہوں گے وہ تیرے ہی سبب سے گِریں گے۔0}"6تُو راست بازی سے پایدار ہو جائے گی ۔ تُو ظُلم سے دُوررہے گی کیونکہ تُو بے خَوف ہو گی اور دہشت سے دُور رہے گی کیونکہ وہ تیرے قرِیب نہ آئے گی۔"/="6 اور تیرے سب فرزند خُداوند سے تعلیِم پائیں گے اور تیرے فرزندوں کی سلامتی کامِل ہو گی۔K."6 مَیں تیرے کُنگروں کولعلوں اور تیرے پھاٹکوں کو شب چراغ اور تیری ساری فصِیل بیش قِیمت پتّھروں سے بناؤُں گا۔ -"6 اَے مُصِیبت زدہ اور طُوفان کی ماری اور تسلّی سے محرُوم! دیکھ مَیں تیرے پتّھروں کو سِیاہ ریختہ میں لگاؤُں گااور تیری بُنیاد نِیلم سے ڈالُوں گا۔*,M"6 خُداوند تُجھ پر رحم کرنے والا یُوں فرماتا ہے کہ پہاڑ تو جاتے رہیں اور ٹِیلے ٹل جائیں لیکن میری شفقت کبھی تُجھ پر سے جاتی نہ رہے گی اور میرا صُلح کا عہد نہ ٹلے گا۔2+]"6 کیونکہ میرے لِئے یہ طُوفانِ نُوح کا سا مُعاملہ ہے کہ جِس طرح مَیں نے قَسم کھائی تھی کہ پِھر زمِین پرنُوح کا سا طُوفان کبھی نہ آئے گا اُسی طرح اب مَیں نے قَسم کھائی ہے کہ مَیں تُجھ سے پِھر کبھی آزُردہ نہ ہُوں گا اور تُجھ کو نہ گُھڑکُوں گا۔*"6خُداوند تیرا نجات دینے والا فرماتا ہے کہ قہر کی شِدّت میں مَیں نے ایک دَم کے لِئے تُجھ سے مُنہ چُھپایا پر اب مَیں ابدی شفقت سے تُجھ پر رحم کرُوں گا۔)/"6مَیں نے ایک دَم کے لِئے تُجھے چھوڑ دِیا لیکن رحمت کی فراوانی سے تُجھے لے لُوں گا۔(}"6کیونکہ تیرا خُدا فرماتا ہے کہ خُداوند نے تُجھ کو مترُوکہ اور دِل آزُردہ بِیوی کی طرح ہاں جوانی کی مطلُوقہ بِیوی کی مانِند پِھر بُلایا ہے۔'#"6کیونکہ تیرا خالِق تیرا شَوہر ہے۔ اُس کا نام ربُّ الافواج ہے اور تیرا فِدیہ دینے والا اِسرائیل کا قُدُّوس ہے ۔ وہ تمام رُویِ زمِین کا خُدا کہلائے گا۔3&_"6خَوف نہ کر کیونکہ تُو پِھر پشیمان نہ ہو گی ۔ تُونہ گھبرا کیونکہ تُو پِھر رُسوا نہ ہو گی اور اپنی جوانی کا ننگ بُھول جائے گی اور اپنی بیوگی کی عار کو پِھر یادنہ کرے گی۔K%"6اِس لِئے کہ تُو دہنی اور بائِیں طرف بڑھے گی اور تیری نسل قَوموں کی وارِث ہو گی اور وِیران شہروں کو بسائے گی۔_$7"6اپنی خَیمہ گاہ کو وسِیع کر دے ہاں اپنے مسکنوں کے پردے پَھیلا ۔ دریغ نہ کر ۔ اپنی ڈورِیاں لمبی اور اپنی میخیں مضبُوط کر۔w# i"6اَے بانجھ تُو جو بے اَولاد تھی نغمہ سرائی کر! تُوجِس نے وِلادت کا درد برداشت نہیں کیا خُوشی سے گا اورزور سے چِلاّ کیونکہ خُداوند فرماتا ہے کہ بے کس چھوڑی ہُوئی کی اَولاد شَوہر والی کی اَولاد سے زِیادہ ہے۔E""5 اِس لِئے مَیں اُسے بزُرگوں کے ساتھ حِصّہ دُوں گا اوروہ لُوٹ کا مال زورآوروں کے ساتھ بانٹ لے گا کیونکہ اُس نے اپنی جان مَوت کے لِئے اُنڈیل دی اور وہ خطاکاروں کے ساتھ شُمار کِیا گیا تَو بھی اُس نے بُہتوں کے گُناہ اُٹھا لِئے اور خطاکاروں کی شفاعت کی۔8!i"5 اپنی جان ہی کا دُکھ اُٹھا کر وہ اُسے دیکھے گا اور سیر ہو گا ۔ اپنے ہی عِرفان سے میرا صادِق خادِم بُہتوں کو راست باز ٹھہرائے گا کیونکہ وہ اُن کی بدکرداری خُوداُٹھا لے گا۔# ?"5 لیکن خُداوند کو پسند آیا کہ اُسے کُچلے ۔ اُس نے اُسے غمگِین کِیا ۔ جب اُس کی جان گُناہ کی قُربانی کے لِئے گُذرانی جائے گی تو وہ اپنی نسل کو دیکھے گا ۔ اُس کی عُمر دراز ہو گی اور خُداوند کی مرضی اُس کے ہاتھ کے وسِیلہ سے پُوری ہو گی۔8i"5 اُس کی قبر بھی شرِیروں کے درمِیان ٹھہرائی گئی اوروہ اپنی مَوت میں دَولت مندوں کے ساتھ مُؤا حالانکہ اُس نے کِسی طرح کا ظُلم نہ کِیا اور اُس کے مُنہ میں ہرگِزچھل نہ تھا۔B}"5وہ ظُلم کر کے اور فتویٰ لگا کر اُسے لے گئے پر اُس کے زمانہ کے لوگوں میں سے کِس نے خیال کِیا کہ وہ زِندوں کی زمِین سے کاٹ ڈالا گیا؟ میرے لوگوں کی خطاؤں کے سبب سے اُس پر مار پڑی۔J "5وہ ستایا گیا تَو بھی اُس نے برداشت کی اور مُنہ نہ کھولا ۔ جِس طرح برّہ جِسے ذبح کرنے کو لے جاتے ہیں اورجِس طرح بھیڑ اپنے بال کترنے والوں کے سامنے بے زُبان ہے اُسی طرح وہ خاموش رہا۔R"5ہم سب بھیڑوں کی مانِند بھٹک گئے ۔ ہم میں سے ہر ایک اپنی راہ کو پِھرا پر خُداوند نے ہم سب کی بدکرداری اُس پر لادی۔=s"5حالانکہ وہ ہماری خطاؤں کے سبب سے گھایل کِیا گیا اور ہماری بدکرداری کے باعِث کُچلا گیا ۔ ہماری ہی سلامتی کے لِئے اُس پر سیاست ہُوئی تاکہ اُس کے مار کھانے سے ہم شِفا پائیں۔mS"5تَو بھی اُس نے ہماری مشقّتیں اُٹھا لِیں اور ہمارے غموں کو برداشت کِیا ۔ پر ہم نے اُسے خُدا کا مارا کُوٹااور ستایا ہُؤا سمجھا۔"5وہ آدمِیوں میں حقِیر و مردُود ۔ مَردِ غم ناک اور رنج کا آشنا تھا ۔ لوگ اُس سے گویا رُوپوش تھے اُس کی تحقِیرکی گئی اور ہم نے اُس کی کُچھ قدر نہ جانی۔iK"5پر وہ اُس کے آگے کونپل کی طرح اور خُشک زمِین سے جڑکی مانِند پُھوٹ نِکلا ہے ۔ نہ اُس کی کوئی شکل و صُورت ہے نہ خُوب صُورتی اور جب ہم اُس پر نِگاہ کریں تو کُچھ حُسن و جمال نہیں کہ ہم اُس کے مُشتاق ہوں۔ "5ہمارے پَیغام پر کَون اِیمان لایا؟ اور خُداوند کابازُو کِس پر ظاہِر ہُؤا؟۔B}"4اُسی طرح وہ بُہت سی قَوموں کو پاک کرے گا ۔ اور بادشاہ اُس کے سامنے خاموش ہوں گے کیونکہ جو کُچھ اُن سے کہا نہ گیا تھا وہ دیکھیں گے اور جو کُچھ اُنہوں نے سُنا نہ تھاوہ سمجھیں گے۔fE"4جِس طرح بُہتیرے تُجھ کو دیکھ کر دنگ ہو گئے (اُس کا چِہرہ ہر ایک بشر سے زائِد اور اُس کا جِسم بنی آدم سے زِیادہ بِگڑ گیا تھا)۔"4 دیکھو میرا خادِم اِقبال مند ہو گا ۔ وہ اعلیٰ و برتراور نِہایت بُلند ہو گا۔0Y"4 کیونکہ تُم نہ تو جلد نِکل جاؤ گے اور نہ بھاگنے والے کی طرح چلو گے کیونکہ خُداوند تُمہارا ہراول اور اِسرا ئیل کا خُدا تُمہارا چنڈاول ہو گا۔ دُکھ اُٹھانے والا خادِم "4 اَے خُداوند کے ظرُوف اُٹھانے والو! روانہ ہو روانہ ہو ۔ وہاں سے چلے جاؤ ۔ ناپاک چِیزوں کو ہاتھ نہ لگاؤ۔ اُس کے درمِیان سے نِکل جاؤ اور پاک ہو۔]3"4 خُداوند نے اپنا پاک بازُو تمام قَوموں کی آنکھوں کے سامنے ننگا کِیا ہے اور زمِین سراسر ہمارے خُدا کی نجات کو دیکھے گی۔"4 اَے یروشلیِم کے وِیرانو! خُوشی سے للکارو ۔ مِل کرنغمہ سرائی کرو کیونکہ خُداوند نے اپنی قَوم کو دِلاسادِیا ۔ اُس نے یروشلیِم کا فِدیہ دِیا۔5"4اپنے نِگہبانوں کی آواز سُن ۔ وہ اپنی آواز بُلند کرتے ہیں ۔ وہ آواز مِلا کر گاتے ہیں کیونکہ جب خُداوند صِیُّون کو واپس آئے گا تو وہ اُسے رُوبرُو دیکھیں گے۔^5"4اُس کے پاؤں پہاڑوں پر کیا ہی خُوش نُما ہیں جو خُو ش خبری لاتا ہے اور سلامتی کی مُنادی کرتا ہے اور خَیرِیت کی خبر اور نجات کا اِشتِہار دیتا ہے ۔ جو صِیُّون سے کہتا ہے تیرا خُدا سلطنت کرتا ہے۔J  "4یقِیناً میرے لوگ میرا نام جانیں گے اور اُس روز سمجھیں گے کہ کہنے والا مَیں ہی ہُوں ۔ دیکھو مَیں حاضِر ہُوں۔i K"4پس خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اب میرا یہاں کیا کام حالانکہ میرے لوگ مُفت اسِیری میں گئے ہیں؟ وہ جو اُن پر مُسلّط ہیں للکارتے ہیں خُداوند فرماتا ہے اور ہرروز مُتواتِر میرے نام کی تکفِیر کی جاتی ہے۔v e"4خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ میرے لوگ اِبتدا میں مِصر کو گئے کہ وہاں مُسافِر ہو کر رہیں ۔ اسُوریوں نے بھی بے سبب اُن پر ظُلم کِیا۔$ A"4کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم مُفت بیچے گئے اور تُم بے زر ہی آزاد کِئے جاؤ گے۔] 3"4اپنے اُوپر سے گرد جھاڑ دے ۔ اُٹھ کر بَیٹھ ۔ اَے یروشلیِم ! اَے اسِیر دُخترِ صِیُّون ! اپنی گردن کے بندھنوں کو کھول ڈال۔/ Y"4جاگ جاگ اَے صِیُّون اپنی شَوکت سے مُلبّس ہو! اَے یروشلیِم مُقدّس شہر اپنا خُوش نُما لِباس پہن لے! کیونکہ آگے کو کوئی نامختُون یا ناپاک تُجھ میں کبھی داخِل نہ ہو گا۔gG"3اور مَیں اُسے اُن کے ہاتھ میں دُوں گا جو تُجھے دُکھ دیتے اور جو تُجھ سے کہتے تھے کہ جُھک جا تاکہ ہم تیرے اُوپر سے گُذریں اور تُو نے اپنی پِیٹھ کو گویا زمِین بلکہ گُذرنے والوں کے لِئے سڑک بنا دِیا۔[/"3تیرا خُداوند یہووا ہ ہاں تیرا خُدا جو اپنے لوگوں کی وکالت کرتا ہے ۔ یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں ڈگمگانے کا پِیالہ اور اپنے قہر کا جام تیرے ہاتھ سے لے لُوں گا۔ تُو اُسے پِھر کبھی نہ پِئے گی۔lQ"3پس اب تُو جو بدحال اور مست ہے پر مَے سے نہیں یہ بات سُن۔nU"3تیرے بیٹے ہر کُوچہ کے مدخل میں اَیسے بے ہوش پڑے ہیں جَیسے ہرن دَام میں ۔ وہ خُداوند کے غضب اور تیرے خُداکی دھمکی سے بے خُود ہیں۔]3"3یہ دو حادثے تُجھ پر آ پڑے ۔ کَون تیرا غم خوار ہوگا؟ وِیرانی اور ہلاکت ۔ کال اور تلوار ۔ مَیں کیونکر تُجھے تسلّی دُوں؟۔"3اُن سب بیٹوں میں جو اُس سے پَیدا ہُوئے کوئی نہیں جو اُس کا رہنُما ہو اور اُن سب بیٹوں میں جِن کو اُس نے پالا ایک بھی نہیں جو اُس کا ہاتھ پکڑے۔eC"3جاگ جاگ! اُٹھ اَے یروشلیِم ! تُو نے خُداوند کے ہاتھ سے اُس کے غضب کا پِیالہ پِیا ۔ تُو نے ڈگمگانے کا جام تلچھٹ سمیت پی لِیا۔P"3اور مَیں نے اپنا کلام تیرے مُنہ میں ڈالا اور تُجھے اپنے ہاتھ کے سایہ تلے چُھپا رکھّا تاکہ افلاک کو برپاکرُوں اور زمِین کی بُنیاد ڈالُوں اور اہلِ صِیُّون سے کہُوں کہ تُم میرے لوگ ہو۔>u"3کیونکہ مَیں ہی خُداوند تیرا خُدا ہُوں جو مَوجزن سمُندرکو تھما دیتا ہُوں ۔ میرا نام ربُّ الافواج ہے۔*~M"3جلاوطن اسِیر جلدی سے آزاد کِیا جائے گا ۔ وہ غار میں نہ مَرے گا اور اُس کی روٹی کم نہ ہو گی۔g}G"3 اور خُداوند اپنے خالِق کو بُھول گیا ہے جِس نے آسمان کو تانا اور زمِین کی بُنیاد ڈالی اور تُو ہر وقت ظالِم کے جوش و خروش سے کہ گویا وہ ہلاک کرنے کو تیّار ہے ڈرتا ہے؟ پر ظالِم کا جوش و خروش کہاں ہے؟۔]|3"3 تُم کو تسلّی دینے والا مَیں ہی ہُوں ۔ تُو کَون ہے جو فانی اِنسان سے اور آدم زاد سے جو گھاس کی مانِند ہوجائے گا ڈرتا ہے۔W{'"3 سو وہ جِن کو خُداوند نے مخلصی بخشی لَوٹیں گے اور گاتے ہُوئے صِیُّون میں آئیں گے اور ابدی سرُور اُن کے سروں پر ہو گا ۔ وہ خُوشی اور شادمانی حاصِل کریں گے اور غم و اندوہ کافُور ہو جائیں گے۔z%"3 کیا تُو وُہی نہیں جِس نے سمُندر یعنی بحرِ عمِیق کے پانی کو سُکھا ڈالا ۔ جِس نے بحر کی تہ کو راستہ بناڈالا تاکہ جِن کا فِدیہ دِیا گیا اُسے عبُور کریں؟۔=ys"3 جاگ جاگ اَے خُداوند کے بازُو ۔ توانائی سے مُلبّس ہو! جاگ جَیسا قدِیم زمانہ میں اور گُذشتہ پُشتوں میں ۔ کیا تُو وُہی نہیں جِس نے رہب کو ٹُکڑے ٹُکڑے کِیااور اژدہا کو چھیدا؟۔ x "3کیونکہ کِیڑا اُن کو کپڑے کی مانِند کھائے گا اور کِرم اُن کو پشمِینہ کی طرح کھا جائے گا لیکن میری صداقت ابدتک رہے گی اور میری نجات پُشت در پُشت۔uwc"3اَے صداقت شِناسو! میری سُنو ۔ اَے لوگو جِن کے دِل میں میری شرِیعت ہے! اِنسان کی ملامت سے نہ ڈرو اور اُن کی طعنہ زنی سے ہِراسان نہ ہو۔Yv+"3اپنی آنکھیں آسمان کی طرف اُٹھاؤ اور نِیچے زمِین پر نِگاہ کرو کیونکہ آسمان دُھوئیں کی مانِند غائِب ہوجائیں گے اور زمِین کپڑے کی طرح پُرانی ہو جائے گی اوراُس کے باشِندے مچھّروں کی طرح مَر جائیں گے لیکن میری نجات ابد تک رہے گی اور میری صداقت مَوقُوف نہ ہو گی۔u%"3میری صداقت نزدِیک ہے۔ میری نجات ظاہِرہے اور میرے بازُو لوگوں پر حُکمرانی کریں گے ۔ جزِیرے میرا اِنتظارکریں گے اور میرے بازُو پر اُن کا توکُّل ہو گا۔,tQ"3میری طرف مُتوجِّہ ہو اَے میرے لوگو! میری طرف کان لگا اَے میری اُمّت! کیونکہ شرِیعت مُجھ سے صادِر ہوگی اور مَیں اپنے عدل کو لوگوں کی رَوشنی کے لِئے قائِم کرُوں گا۔Js "3یقِیناً خُداوند صِیُّون کو تسلّی دے گا ۔ وہ اُس کے تمام وِیرانوں کی دِل داری کرے گا ۔ وہ اُس کا بیابان عدن کی مانِند اور اُس کا صحرا خُداوند کے باغ کی مانِند بنائے گا۔ خُوشی اور شادمانی اُس میں پائی جائے گی ۔ شُکرگُذاری اور گانے کی آواز اُس میں ہو گی۔r#"3اپنے باپ ابرہا م پر اور سار ہ پر جِس سے تُم پَیدا ہُوئے نِگاہ کرو کہ جب مَیں نے اُسے بُلایا وہ اکیلاتھا پر مَیں نے اُس کو برکت دی اور اُس کو کثرت بخشی۔3q a"3اَے لوگو جو صداقت کی پَیروی کرتے ہو اور خُداوندکے جویان ہو میری سُنو! اُس چٹان پر جِس میں سے تُم کاٹے گئے ہو اور اُس گڑھے کے سُوراخ پر جہاں سے تُم کھودے گئے ہو نظر کرو۔]p3"2 دیکھو تُم سب جو آگ سُلگاتے ہو اور اپنے آپ کو انگاروں سے گھیر لیتے ہو اپنی ہی آگ کے شُعلوں میں اور اپنے سُلگائے ہُوئے انگاروں میں چلو ۔ تُم میرے ہاتھ سے یِہی پاؤ گے ۔ تُم عذاب میں لیٹ رہو گے۔Uo#"2 تُمہارے درمِیان کَون ہے جو خُداوند سے ڈرتا اور اُس کے خادِم کی باتیں سُنتا ہے؟ جو اندھیرے میں چلتا اور رَوشنی نہیں پاتا ۔ وہ خُداوند کے نام پر توکُّل کرے اور اپنے خُدا پر بھروسا رکھّے۔ n"2 دیکھو خُداوند خُدا میری حِمایت کرے گا ۔ کَون مُجھے مُجرِم ٹھہرائے گا؟ دیکھ وہ سب کپڑے کی مانِند پُرانے ہو جائیں گے ۔ اُن کو کِیڑے کھا جائیں گے۔zmm"2مُجھے راست باز ٹھہرانے والا نزدِیک ہے ۔ کَون مُجھ سے جھگڑا کرے گا؟ آؤ ہم آمنے سامنے کھڑے ہوں ۔ میرا مُخالِف کَون ہے؟ وہ میرے پاس آئے۔Dl"2پر خُداوند خُدا میری حِمایت کرے گا اور اِس لِئے مَیں شرمِندہ نہ ہُوں گا اور اِسی لِئے مَیں نے اپنا مُنہ سنگِ خارا کی مانِند بنایا اور مُجھے یقِین ہے کہ مَیں شرمسار نہ ہُوں گا۔qk["2مَیں نے اپنی پِیٹھ پِیٹنے والوں کے اور اپنی داڑھی نوچنے والوں کے حوالہ کی ۔ مَیں نے اپنا مُنہ رُسوائی اور تُھوک سے نہیں چُھپایا۔j"2خُداوند خُدا نے میرے کان کھول دِئے اور مَیں باغی و برگشتہ نہ ہُؤا۔ai;"2خُداوند خُدا نے مُجھ کو شاگِرد کی زُبان بخشی تاکہ مَیں جانُوں کہ کلام کے وسِیلہ سے کِس طرح تھکے ماندے کی مدد کرُوں۔ وہ مُجھے ہر صُبح جگاتا ہے اور میرا کان لگاتا ہے تاکہ شاگِردوں کی طرح سنُوں۔yhk"2مَیں آسمان کو سِیاہ پوش کرتا ہُوں اور اُس کو ٹاٹ اُڑھاتاہُوں۔g-"2پس کِس لِئے جب مَیں آیا تو کوئی آدمی نہ تھا؟ اورجب مَیں نے پُکارا تو کوئی جواب دینے والا نہ ہُؤا؟ کیا میرا ہاتھ اَیسا کوتاہ ہو گیا ہے کہ چُھڑا نہیں سکتا؟ اور کیا مُجھ میں نجات دینے کی قُدرت نہیں؟ دیکھومَیں اپنی ایک دھمکی سے سمُندر کو سُکھا دیتا ہُوں اورنہروں کو صحرا کر ڈالتا ہُوں ۔ اُن میں کی مچھلِیاں پانی کے نہ ہونے سے بدبُو ہو جاتی ہیں اور پِیاس سے مَر جاتی ہیں۔Df "2خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تیری ماں کا طلاق نامہ جِسے لِکھ کر مَیں نے اُسے چھوڑ دِیا کہاں ہے؟ یا اپنے قرض خواہوں میں سے کِس کے ہاتھ مَیں نے تُم کو بیچا؟ دیکھو تُم اپنی شرارتوں کے سبب سے بِک گئے اور تُمہاری خطاؤں کے باعِث تُمہاری ماں کو طلاق دی گئی۔+eO"1اور مَیں تُم پر ظُلم کرنے والوں کو اُن ہی کا گوشت کِھلاؤُں گا اور وہ مِیٹھی مَے کی مانِند اپنا ہی لہُوپی کر بدمست ہو جائیں گے اور ہر فردِ بشر جانے گا کہ مَیں خُداوند تیرا نجات دینے والا اور یعقُو ب کا قادِر تیرافِدیہ دینے والا ہُوں۔ad;"1خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ زورآور کے اسِیر بھی لے لِئے جائیں گے اور مُہِیب کا شِکار چُھڑا لِیا جائے گا کیونکہ مَیں اُس سے جو تیرے ساتھ جھگڑتا ہے جھگڑا کرُوں گا اور تیرے فرزندوں کو بچا لُوں گا۔&cE"1کیا زبردست سے شِکار چِھین لِیا جائے گا؟ اور کیا راست بازکے قَیدی چُھڑا لِئے جائیں گے؟۔ b"1اور بادشاہ تیرے مُربیّ ہوں گے اور اُن کی بِیوِیاں تیری دایہ ہوں گی ۔ وہ تیرے سامنے مُنہ کے بل زمِین پر گِریں گے اور تیرے پاؤں کی خاک چاٹیں گے اور تُو جانے گی کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں جِس کے مُنتظِر شرمِندہ نہ ہوں گے۔ a "1خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں قَوموں پر ہاتھ اُٹھاؤُں گا اور اُمّتوں پر اپنا جھنڈا کھڑا کرُوں گا اور وہ تیرے بیٹوں کو اپنی گود میں لِئے آئیں گے اور تیری بیٹِیوں کو اپنے کندھوں پر بِٹھا کر پُہنچائیں گے۔w`g"1تب تُو اپنے دِل میں کہے گی کَون میرے لِئے اِن کا باپ ہُؤا؟ کہ مَیں تو لاولد ہو گئی اور اکیلی تھی ۔ مَیں تو جلاوطنی اور آوارگی میں رہی سو کِس نے اِن کو پالا؟ دیکھ مَیں تو اکیلی رہ گئی تھی پِھر یہ کہاں تھے؟۔a_;"1بلکہ تیرے وہ بیٹے جو تُجھ سے لے لِئے گئے تھے تیرے کانوں میں پِھر کہیں گے کہ بسنے کی جگہ بُہت تنگ ہے ۔ہم کو بسنے کی جگہ دے۔^3"1کیونکہ تیری وِیران اور اُجڑی جگہوں میں اور تیرے بربادمُلک میں اب یقِیناً بسنے والے گُنجایش سے زِیادہ ہوں گے اور تُجھ کو غارت کرنے والے دُور ہو جائیں گے۔"]="1اپنی آنکھیں اُٹھا کر چاروں طرف نظر کر ۔ یہ سب کے سب مِل کر اِکٹّھے ہوتے ہیں اور تیرے پاس آتے ہیں ۔ خُداوندفرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم کہ تُو یقِیناً اِن سب کو زیور کی مانِند پہن لے گی اور اِن سے دُلہن کی مانِندآراستہ ہو گی۔5\c"1تیرے فرزند جلدی کرتے ہیں اور وہ جو تُجھے برباد کرنے اور اُجاڑنے والے تھے تُجھ سے نِکل جائیں گے۔4[a"1دیکھ مَیں نے تیری صُورت اپنی ہتھیلِیوں پر کھود رکھّی ہے اور تیری شہر پناہ ہمیشہ میرے سامنے ہے۔ Z9"1کیا یہ مُمکِن ہے کہ کوئی ماں اپنے شِیرخوار بچّے کو بُھول جائے اور اپنے رَحِم کے فرزند پر ترس نہ کھائے؟ ہاں وہ شاید بُھول جائے پر مَیں تُجھے نہ بُھولُوں گا۔Y1"1لیکن صِیُّون کہتی ہے یہووا ہ نے مُجھے ترک کِیا ہے اور خُداوند مُجھے بُھول گیا ہے۔X"1 اَے آسمانو گاؤ! اَے زمِین شادمان ہو! اَے پہاڑ و نغمہ پردازی کرو! کیونکہ خُداوند نے اپنے لوگوں کو تسلّی بخشی ہے اور اپنے رنجُوروں پر رحم فرمائے گا۔W"1 دیکھ یہ دُور سے اور یہ شِمال اور مغرِب سے اور یہ سِینِیم کے مُلک سے آئیں گے۔-VS"1 اور مَیں اپنے سارے کوہِستان کو ایک راستہ بنا دُوں گا اور میری شاہراہیں اُونچی کی جائیں گی۔;Uo"1 وہ نہ بُھوکے ہوں گے نہ پِیاسے اور نہ گرمی اور دُھوپ سے اُن کو ضرر پُہنچے گا کیونکہ وہ جِس کی رحمت اُن پر ہے اُن کا رہنُما ہو گا اور پانی کے سوتوں کی طرف اُن کی رہبری کرے گا۔T/"1 تاکہ تُو قَیدیوں کو کہے کہ نِکل چلو اور اُن کوجو اندھیرے میں ہیں کہ اپنے آپ کو دِکھلاؤ ۔ وہ راستوں میں چریں گے اور سب ننگے ٹِیلے اُن کی چراگاہیں ہوں گے۔S"1خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے قبُولِیّت کے وقت تیری سُنی اور نجات کے دِن تیری مدد کی اور مَیں تیری حِفاظت کرُوں گا اور لوگوں کے لِئے تُجھے ایک عہد ٹھہراؤُں گا تاکہ مُلک کو بحال کرے اور وِیران مِیراث وارِثوں کودے۔?Rw"1خُداوند اِسرائیل کا فِدیہ دینے والا اور اُس کا قُدُّوس اُس کو جِسے اِنسان حقِیر جانتا ہے اور جِس سے قَوم کونفرت ہے اور جو حاکِموں کا چاکر ہے یُوں فرماتا ہے کہ بادشاہ دیکھیں گے اور اُٹھ کھڑے ہوں گے اور اُمرا سِجدہ کریں گے ۔ خُداوند کے لِئے جو صادِقُ القَول اور اِسرائیل کا قُدُّوس ہے جِس نے تُجھے برگُزِیدہ کِیا ہے۔ o!~}|{GyxvvYu)ts+qqnponmm'kUj?i-ggVedba`_^y]]>\%ZXWV+USRQJP+NMKJgIHGFHE:D5CA@?>j=O<;^:T987 5522_1`0/.h-+++Y)(v'&%$2"! uLkjTy gEDA X  " } {\!60e"> دیکھ خُداوند نے اِنتہایِ زمِین تک اِعلان کر دِیا ہے ۔ دُخترِ صِیُّون سے کہو دیکھ تیرا نجات دینے والاآتا ہے ۔ دیکھ اُس کا اجر اُس کے ساتھ اور اُس کا کام اُس کے سامنے ہے۔/-"> گُذر جاؤ! پھاٹکوں میں سے گُذر جاؤ! لوگوں کے لِئے راہ درُست کرو اور شاہراہ اُونچی اور بُلند کرو ۔ پتّھر چُن کر صاف کر دو ۔ لوگوں کے لِئے جھنڈا کھڑا کرو۔.3"> بلکہ وُہی جِنہوں نے فصل جمع کی ہے اُس میں سے کھائیں گے اور خُداوند کی حمد کریں گے اور وہ جو ذخِیرہ میں لائے ہیں اُسے میرے مَقدِس کی بارگاہوں میں پِئیں گے۔t-a">خُداوند نے اپنے دہنے ہاتھ اور اپنے قوی بازُو کی قَسم کھائی ہے کہ یقِیناً مَیں آگے کو تیرا غلّہ تیرے دُشمنوں کے کھانے کو نہ دُوں گا اور بے گانوں کے بیٹے تیری مَے جِس کے لِئے تُو نے مِحنت کی نہیں پِئیں گے۔),K">اور جب تک وہ یروشلیِم کو قائِم کر کے رُویِ زمِین پر محمُود نہ بنائے اُسے آرام نہ لینے دو۔+">اَے یروشلیِم مَیں نے تیری دِیواروں پر نِگہبان مُقرّرکِئے ہیں ۔ وہ دِن رات کبھی خاموش نہ ہوں گے ۔ اَے خُداوند کا ذِکر کرنے والو خاموش نہ ہو۔F*">کیونکہ جِس طرح جوان مَرد کُنواری عَورت کو بیاہ لاتاہے اُسی طرح تیرے بیٹے تُجھے بیاہ لیں گے ٍٍ اور جِس طرح دُلہا دُلہن میں راحت پاتا ہے اُسی طرح تیرا خُدا تُجھ میں مسرُور ہو گا۔`)9">تُو آگے کو مترُوکہ نہ کہلائے گی اور تیرے مُلک کا نام پِھر کبھی خرابہ نہ ہو گا بلکہ تُو پِیاری اور تیری سرزمِین سُہاگن کہلائے گی کیونکہ خُداوند تُجھ سے خُوش ہے اورتیری زمِین خاوند والی ہو گی۔ (9">اور تُو خُداوند کے ہاتھ میں جلالی تاج اور اپنے خُداکی ہتھیلی میں شاہانہ افسر ہو گی۔r']">تب قَوموں پر تیری صداقت اور سب بادشاہوں پر تیری شَوکت ظاہِر ہو گی اور تُو ایک نئے نام سے کہلائے گی جو خُداوند کے مُنہ سے نِکلے گا۔:& o">صِیُّون کی خاطِر مَیں چُپ نہ رہُوں گا اور یروشلیِم کی خاطِر مَیں دَم نہ لُوں گا جب تک کہ اُس کی صداقت نُور کی مانِند نہ چمکے اور اُس کی نجات روشن چراغ کی طرح جلوہ گر نہ ہو۔h%I"= کیونکہ جِس طرح زمِین اپنے نباتات کو پَیدا کرتی ہے اور جِس طرح باغ اُن چِیزوں کو جو اُس میں بوئی گئی ہیں اُگاتا ہے اُسی طرح خُداوند خُدا صداقت اور سِتایش کو تمام قَوموں کے سامنے ظہُور میں لائے گا۔R$"= مَیں خُداوند سے بُہت شادمان ہُوں گا ۔ میری جان میرے خُدا میں مسرُور ہو گی کیونکہ اُس نے مُجھے نجات کے کپڑے پہنائے ۔ اُس نے راستبازی کے خِلعت سے مُجھے مُلبّس کِیا جَیسے دُلہا سِہرے سے اپنے آپ کو آراستہ کرتا ہے اور دُلہن اپنے زیوروں سے اپنا سِنگار کرتی ہے۔-#S"= اُن کی نسل قَوموں کے درمِیان نامور ہو گی اور اُن کی اَولاد لوگوں کے درمِیان ۔ وہ سب جو اُن کو دیکھیں گے اِقرار کریں گے کہ یہ وہ نسل ہے جِسے خُداوند نے برکت بخشی ہے۔="s"=کیونکہ مَیں خُداوند اِنصاف کو عزِیز رکھتا ہُوں اور غارت گری اور ظُلم سے نفرت کرتا ہُوں ۔ سو مَیں سچّائی سے اُن کے کاموں کا اجر دُوں گا اور اُن کے ساتھ ابدی عہدباندُھوں گا۔,!Q"=تُمہاری خجالت کا عِوض دو چند مِلے گا ۔ وہ اپنی رُسوائی کے بدلے اپنے حِصّہ سے خُوش ہوں گے ۔ پس وہ اپنے مُلک میں دو چند کے مالِک ہوں گے اور اُن کو ابدی شادمانی ہو گی۔~ u"=پر تُم خُداوند کے کاہِن کہلاؤ گے ۔ وہ تُم کو ہمارے خُدا کے خادِم کہیں گے ۔ تُم قَوموں کا مال کھاؤ گے اور تُم اُن کی شَوکت پر فخر کرو گے۔|q"=پردیسی آ کھڑے ہوں گے اور تُمہارے گلّوں کو چرائیں گے اور بیگانوں کے بیٹے تُمہارے ہل چلانے والے اور تاکِستانوں میں کام کرنے والے ہوں گے۔3"=تب وہ پُرانے اُجاڑ مکانوں کو تعمِیر کریں گے اور قدِیم وِیرانِیوں کو پِھر بِنا کریں گے اور اُن اُجڑے شہروں کی مرمّت کریں گے جو پُشت در پُشت اُجاڑ پڑے تھے۔!;"=صِیُّون کے غمزدوں کے لِئے یہ مُقرّر کر دُوں کہ اُن کو راکھ کے بدلے سِہرا اور ماتم کی جگہ خُوشی کا رَوغن اور اُداسی کے بدلے سِتایش کا خِلعت بخشُوں تاکہ وہ صداقت کے درخت اور خُداوند کے لگائے ہُوئے کہلائیں کہ اُس کا جلال ظاہِر ہو۔Q"=تاکہ خُداوند کے سالِ مقبُول کا اور اپنے خُدا کے اِنتقام کے روز کا اِشتہار دُوں اور سب غمگِینوں کو دِلاسا دُوں۔ "=خُداوند خُدا کی رُوح مُجھ پر ہے کیونکہ اُس نے مُجھے مَسح کِیا تاکہ حلِیموں کو خُو ش خبری سُناؤُں ۔ اُس نے مُجھے بھیجا ہے کہ شِکستہ دِلوں کو تسلّی دُوں ۔ قَیدیوں کے لِئے رہائی اور اسِیروں کے لِئے آزادی کا اِعلان کرُوں۔V%"<سب سے چھوٹا ایک ہزار ہو جائے گا اور سب سے حقِیر ایک زبردست قَوم ۔ مَیں خُداوند عَین وقت پر یہ سب کُچھ جلد کرُوں گا۔"<اور تیرے لوگ سب کے سب راستباز ہوں گے ۔ وہ ابد تک مُلک کے وارِث ہوں گے یعنی میری لگائی ہُوئی شاخ اور میری دست کاری ٹھہریں گے تاکہ میرا جلال ظاہِر ہو۔|q"<تیرا سُورج پِھر کبھی نہ ڈھلے گا اور تیرے چاند کو زوال نہ ہو گا کیونکہ خُداوند تیرا ابدی نُور ہو گا اور تیرے ماتم کے دِن ختم ہو جائیں گے۔\1"<پِھر تیری روشنی نہ دِن کو سُورج سے ہو گی نہ چاندکے چمکنے سے بلکہ خُداوند تیرا ابدی نُور اور تیرا خُداتیرا جلال ہو گا۔$A"<پِھر کبھی تیرے مُلک میں ظُلم کا ذِکر نہ ہو گا اورنہ تیری حدُود کے اندر خرابی یا بربادی کا بلکہ تُواپنی دِیواروں کا نام نجات اور اپنے پھاٹکوں کا حمد رکھّے گی۔C"<مَیں پِیتل کے بدلے سونا لاؤُں گا اور لوہے کے بدلے چاندی اور لکڑی کے بدلے پِیتل اور پتّھروں کے بدلے لوہا اور مَیں تیرے حاکِموں کو سلامتی اور تیرے عامِلوں کوصداقت بناؤُں گا۔0Y"<تُو قَوموں کا دُودھ بھی پی لے گی ۔ ہاں بادشاہوں کی چھاتی چُوسے گی اور تُو جانے گی کہ مَیں خُداوند تیرانجات دینے والا اور یعقُو ب کا قادِر تیرا فِدیہ دینے والا ہُوں۔;o"<اِس لِئے کہ تُو ترک کی گئی اور تُجھ سے نفرت ہُوئی اَیسا کہ کِسی آدمی نے تیری طرف گُذر بھی نہ کِیا ۔ مَیں تُجھے ابدی فضِیلت اور پُشت در پُشت کی شادمانی کا باعِث بناؤُں گا۔T!"<اور تیرے غارت گروں کے بیٹے تیرے سامنے جُھکتے ہُوئے آئیں گے اور تیری تحقِیر کرنے والے سب تیرے قدموں پر گِریں گے اور وہ تیرا نام خُداوند کا شہر اِسرائیل کے قُدُّوس کا صِیُّون رکھّیں گے۔%"< لُبنا ن کا جلال تیرے پاس آئے گا ۔ سرو اور صنَوبر اوردیودار سب آئیں گے تاکہ میرے مَقدِس کو آراستہ کریں اورمَیں اپنے پاؤں کی کُرسی کو رَونق بخشُوں گا۔[/"< کیونکہ وہ قَوم اور وہ مملکت جو تیری خِدمت گُذاری نہ کرے گی برباد ہو جائے گی ۔ ہاں وہ قَومیں بِالکُل ہلاک کی جائیں گی۔kO"< اور تیرے پھاٹک ہمیشہ کُھلے رہیں گے ۔ وہ دِن رات کبھی بند نہ ہوں گے تاکہ قَوموں کی دَولت اور اُن کے بادشاہوں کو تیرے پاس لائیں۔@y"< اور بیگانوں کے بیٹے تیری دِیواریں بنائیں گے اور اُن کے بادشاہ تیری خِدمت گُذاری کریں گے ۔ اگرچہ مَیں نے اپنے قہر سے تُجھے مارا پر اپنی مِہربانی سے مَیں تُجھ پررحم کرُوں گا۔ +"< یقِیناً جزِیرے میری راہ دیکھیں گے اورترسِیس کے جہاز پہلے آئیں گے کہ تیرے بیٹوں کو اُن کی چاندی اوراُن کے سونے سمیت دُور سے خُداوند تیرے خُدا اور اِسرائیل کے قُدُّوس کے نام کے لِئے لائیں کیونکہ اُس نے تُجھے بزُرگی بخشی ہے۔ +"<یہ کَون ہیں جو بادل کی طرح اُڑے چلے آتے ہیں اور جَیسے کبُوتر اپنی کابُک کی طرف؟۔/ W"<قِیدار کی سب بھیڑیں تیرے پاس جمع ہوں گی ۔ نبایو ت کے مینڈھے تیری خِدمت میں حاضِر ہوں گے ۔ وہ میرے مذبح پر مقبُول ہوں گے اور مَیں اپنی شَوکت کے گھر کو جلال بخشُوں گا۔8 i"<اُونٹوں کی قطاریں اور مِدیا ن اور عیفہ کی سانڈنیاں آ کر تیرے گِرد بے شُمار ہوں گی ۔ وہ سب سبا سے آئیں گے اور سونا اور لُبان لائیں گے اور خُداوند کی حمد کا اِعلان کریں گے۔" ="<تب تُو دیکھے گی اور مُنوّر ہو گی ہاں تیرا دِل اُچھلے گااور کُشادہ ہو گا کیونکہ سمُندر کی فراوانی تیری طرف پِھرے گی اور قَوموں کی دَولت تیرے پاس فراہم ہو گی۔)K"<اپنی آنکھیں اُٹھا کر چاروں طرف دیکھ ۔ وہ سب کے سب اِکٹّھے ہوتے ہیں اور تیرے پاس آتے ہیں ۔ تیرے بیٹے دُورسے آئیں گے اور تیری بیٹِیوں کو گود میں اُٹھا کر لائیں گے۔5"<اور قَومیں تیری رَوشنی کی طرف آئیں گی اور سلاطِین تیرے طلُوع کی تجلّی میں چلیں گے۔zm"<کیونکہ دیکھ تارِیکی زمِین پر چھا جائے گی اور تِیرگی اُمّتوں پر لیکن خُداوند تُجھ پر طالِع ہو گا اور اُس کاجلال تُجھ پر نُمایاں ہو گا۔ %"<اُٹھ مُنوّر ہو کیونکہ تیرا نُور آ گیا اور خُداوندکا جلال تُجھ پر ظاہِر ہُؤا۔!";کیونکہ اُن کے ساتھ میرا عہد یہ ہے ۔ خُداوند فرماتاہے کہ میری رُوح جو تُجھ پر ہے اور میری باتیں جو مَیں نے تیرے مُنہ میں ڈالی ہیں تیرے مُنہ سے اور تیری نسل کے مُنہ سے اور تیری نسل کی نسل کے مُنہ سے اب سے لے کرابد تک جاتی نہ رہیں گی ۔ خُداوند کا یِہی اِرشاد ہے۔ مُستقبل میںیروشلیِم کی شان و شَوکت[/";اور خُداوند فرماتا ہے کہ صِیُّون میں اور اُن کے پاس جو یعقُو ب میں خطاکاری سے باز آتے ہیں ایک فِدیہ دینے والا آئے گا۔!";تب مغرِب کے باشِندے خُداوند کے نام سے ڈریں گے اورمشرِق کے باشِندے اُس کے جلال سے کیونکہ وہ دریا کے سَیلاب کی طرح آئے گا جو خُداوند کے دَم سے رواں ہو۔q[";وہ اُن کو اُن کے اعمال کے مُطابِق جزا دے گا ۔ اپنے مُخالِفوںپر قہر کرے گا اور اپنے دُشمنوں کو سزا دے گا اور جزِیروں کو بدلہ دے گا۔";ہاں اُس نے راست بازی کا بکتر پہنا اور نجات کا خوداپنے سر پر رکھّا اور اُس نے لِباس کی جگہ اِنتقام کی پوشاک پہنی اور غَیرت کے جُبّہ سے مُلبّس ہُؤا۔8i";اور اُس نے دیکھا کہ کوئی آدمی نہیں اور تعجُّب کِیاکہ کوئی شفاعت کرنے والا نہیں اِس لِئے اُسی کے بازُونے اُس کے لِئے نجات حاصِل کی اور اُسی کی راست بازی نے اُسے سنبھالا۔~";ہاں راستی گُم ہو گئی اور وہ جو بدی سے بھاگتا ہے شِکارہو جاتا ہے ۔ خُداوند نے یہ دیکھا اور اُس کی نظر میں بُرا معلُوم ہُؤا کہ عدالت جاتی رہی۔<}q";عدالت ہٹائی گئی اور اِنصاف دُور کھڑا ہو رہا ۔ صداقت بازار میں گِر پڑی اور راستی داخِل نہیں ہو سکتی۔+|O"; کہ ہم نے خطا کی ۔ خُداوند کا اِنکار کِیا اور اپنے خُدا کی پَیروی سے برگشتہ ہو گئے ۔ ہم نے ظُلم اور سرکشی کی باتیں کِیں اور دِل میں باطِل تصوُّر کر کے دروغ گوئی کی۔{%"; کیونکہ ہماری خطائیں تیرے حضُور بُہت ہیں اور ہمارے گُناہ ہم پر گواہی دیتے ہیں کیونکہ ہماری خطائیں ہمارے ساتھ ہیں ۔ اور ہم اپنی بدکرداری کو جانتے ہیں۔)zK"; ہم سب کے سب رِیچھوں کی مانِند غُرّاتے ہیں اور کبُوتروں کی طرح کُڑھتے ہیں ۔ ہم اِنصاف کی راہ تکتے ہیں پر وہ کہِیں نہیں اور نجات کے مُنتظِر ہیں پر وہ ہم سے دُورہے۔Fy"; ہم دِیوار کو اندھے کی طرح ٹٹولتے ہیں ۔ ہاں یُوں ٹٹولتے ہیں کہ گویا ہماری آنکھیں نہیں ۔ ہم دوپہر کو یُوں ٹھوکرکھاتے ہیں گویا رات ہو گئی ۔ ہم تندرُستوں کے درمِیان گویا مُردہ ہیں۔x'"; اِس لِئے اِنصاف ہم سے دُور ہے اور صداقت ہمارے نزدِیک نہیں آتی ۔ ہم نُور کا اِنتظار کرتے ہیں پر دیکھو تارِیکی ہے اور رَوشنی کا پر اندھیرے میں چلتے ہیں۔ w";وہ سلامتی کا راستہ نہیں جانتے اور اُن کی روِش میں اِنصاف نہیں ۔ وہ اپنے لِئے ٹیڑھی راہ بناتے ہیں ۔ جوکوئی اُس میں جائے گا سلامتی کو نہ دیکھے گا۔!v;";اُن کے پاؤں بدی کی طرف دَوڑتے ہیں اور وہ بے گُناہ کا خُون بہانے کے لِئے جلدی کرتے ہیں ۔ اُن کے خیالات بدکرداری کے ہیں ۔ تباہی اور ہلاکت اُن کی راہوں میں ہے۔uy";اُن کے جالے سے پوشاک نہیں بنے گی ۔ وہ اپنی دست کاری سے مُلبّس نہ ہوں گے ۔ اُن کے اعمال بدکرداری کے ہیں اورظُلم کا کام اُن کے ہاتھوں میں ہے۔ t ";وہ افعی کے انڈے سیتے اور مکڑی کا جالا تنتے ہیں۔ جو اُن کے انڈوں میں سے کُچھ کھائے مَر جائے گا اور جو اُن میں سے توڑا جائے اُس سے افعی نِِکلے گا۔Bs}";کوئی اِنصاف کی بات پیش نہیں کرتا اور کوئی سچّائی سے حُجّت نہیں کرتا ۔ وہ بطالت پر توکُّل کرتے ہیں اورجُھوٹ بولتے ہیں ۔ وہ زِیان کاری سے باردار ہو کر بدکرداری کو جنم دیتے ہیں۔r";کیونکہ تُمہارے ہاتھ خُون سے اور تُمہاری اُنگلیاں بدکرداری سے آلُودہ ہیں ۔ تُمہارے لب جُھوٹ بولتے اورتُمہاری زُبان شرارت کی باتیں بکتی ہے۔q!";بلکہ تُمہاری بدکرداری نے تُمہارے اور تُمہارے خُداکے درمِیان جُدائی کر دی ہے اور تُمہارے گُناہوں نے اُسے تُم سے رُوپوش کِیا اَیسا کہ وہ نہیں سُنتا۔0p [";دیکھو خُداوند کا ہاتھ چھوٹا نہیں ہو گیا کہ بچا نہ سکے اور اُس کا کان بھاری نہیں کہ سُن نہ سکے۔[o/":تب تُو خُداوند مَیں مسرُور ہو گا اور مَیں تُجھے دُنیاکی بُلندِیوں پر لے چلُوں گا اور مَیں تُجھے تیرے باپ یعقُو ب کی مِیراث سے کِھلاؤُں گا کیونکہ خُداوند ہی کے مُنہ سے یہ اِرشاد ہُؤا ہے۔4na": اگر تُو سبت کے روز اپنا پاؤں روک رکھّے اور میرے مُقدّس دِن میں اپنی خُوشی کا طالِب نہ ہو اور سبت کو راحت اور خُداوند کا مُقدّس اور مُعظّم کہے اور اُس کی تعظِیم کرے ۔ اپنا کاروبار نہ کرے اور اپنی خُوشی اوربے فائِدہ باتوں سے دست بردار رہے۔Mm": اور تیرے لوگ قدِیم وِیران مکانوں کو تعمِیر کریں گے اور تُو پُشت در پُشت کی بُنیادوں کو برپا کرے گا ۔ اورتُو رخنہ کا بند کرنے والا اور آبادی کے لِئے راہ کادرُست کرنے والا کہلائے گا۔Tl!": اور خُداوند سدا تیری راہنُمائی کرے گا اور خُشک سالی میں تُجھے سیر کرے گا اور تیری ہڈِّیوں کو قُوّت بخشے گا۔ پس تُو سیراب باغ کی مانِند ہو گا اور اُس چشمہ کی مانِند جِس کا پانی کم نہ ہو۔k-": اور اگر تُو اپنے دِل کو بُھوکے کی طرف مائِل کرے اورآزُردہ دِل کو آسُودہ کرے تو تیرا نُور تارِیکی میں چمکے گااور تیری تِیرگی دوپہر کی مانِند ہو جائے گی۔Yj+": تب تُو پُکارے گا اور خُداوند جواب دے گا ۔ تُو چِلاّئے گااور وہ فرمائے گا مَیں یہاں ہُوں ۔ اگر تُو اُس جُوئے کو اور اُنگلِیوں سے اِشارہ کرنے کو اور ہرزہ گوئی کواپنے درمِیان سے دُور کرے گا۔i)":تب تیری روشنی صُبح کی مانِند پُھوٹ نِکلے گی اور تیری صِحت کی ترقّی جلد ظاہِر ہو گی ۔ تیری صداقت تیری ہراول ہو گی اور خُداوند کا جلال تیرا چنڈاول ہو گا۔Fh":کیا یہ نہیں کہ تُو اپنی روٹی بُھوکوں کو کِھلائے اور مِسکِینوں کو جو آوارہ ہیں اپنے گھر میں لائے اورجب کِسی کو ننگا دیکھے تو اُسے پہنائے اور تُو اپنے ہم جِنس سے رُوپوشی نہ کرے؟۔g%":کیا وہ روزہ جو مَیں چاہتا ہُوں یہ نہیں کہ ظُلم کی زنجِیریں توڑیں اور جُوئے کے بندھن کھولیں اور مظلُوموں کو آزاد کریں بلکہ ہر ایک جُوئے کو توڑ ڈالیں؟۔f":کیا یہ وہ روزہ ہے جو مُجھ کو پسند ہے؟ اَیسا دِن کہ اُس میں آدمی اپنی جان کو دُکھ دے اور اپنے سر کو جھاؤکی طرح جُھکائے اور اپنے نِیچے ٹاٹ اور راکھ بِچھائے؟کیا تُو اِس کو روزہ اور اَیسا دِن کہے گا جو خُداوند کامقبُول ہو؟۔$eA":دیکھو تُم اِس مقصد سے روزہ رکھتے ہو کہ جھگڑا رگڑاکرو اور شرارت کے مُکّے مارو ۔ پس اب تُم اِس طرح کاروزہ نہیں رکھتے ہو کہ تُمہاری آواز عالِم بالا پرسُنی جائے۔d5":وہ کہتے ہیں ہم نے کِس لِئے روزے رکھّے جبکہ تُو نظرنہیں کرتا اور ہم نے کیوں اپنی جان کو دُکھ دِیا جبکہ تُو خیال میں نہیں لاتا؟ دیکھو تُم اپنے روزہ کے دِن میں اپنی خُوشی کے طالِب رہتے ہو اور سب طرح کی سخت مِحنت لوگوں سے کراتے ہو۔c":وہ روز بروز میرے طالِب ہیں اور اُس قَوم کی مانِندجِس نے صداقت کے کام کِئے اور اپنے خُدا کے احکام کوترک نہ کِیا میری راہوں کو دریافت کرنا چاہتے ہیں ۔ وہ مُجھ سے صداقت کے احکام طلب کرتے ہیں ۔ وہ خُدا کی نزدِیکی چاہتے ہیں۔b #":گلا پھاڑ کر چِلاّ ۔ دریغ نہ کر ۔ نرسِنگے کی مانِنداپنی آواز بُلند کر اور میرے لوگوں پر اُن کی خطا اور یعقُو ب کے گھرانے پر اُن کے گُناہوں کو ظاہِر کر۔gaG"9میرا خُدا فرماتا ہے کہ شرِیروں کے لِئے سلامتی نہیں۔K`"9لیکن شرِیر تو سمُندر کی مانِند ہیں جو ہمیشہ مَوجزن اور بے قرار ہے ۔ جِس کا پانی کِیچڑ اور گندگی اُچھالتاہے۔_"9خُداوند فرماتا ہے مَیں لبوں کا پَھل پَیدا کرتا ہُوں سلامتی! سلامتی اُس کو جو دُور ہے اور اُس کو جو نزدِیک ہے اور مَیں ہی اُسے صِحت بخشُوں گا۔ ^ "9مَیں نے اُس کی راہیں دیکِھیں اور مَیں ہی اُسے شِفابخشُوں گا۔ مَیں اُس کی رہبری کرُوں گا اور اُس کو اور اُس کے غم خواروں کو پِھر دِلاسا دُوں گا۔E]"9کہ مَیں اُس کے لالچ کے گُناہ سے غضب ناک ہُؤا ۔ سومَیں نے اُسے مارا ۔ مَیں نے اپنے آپ کو چُھپایا اورغضب ناک ہُؤا۔ اِس لِئے کہ وہ اُس راہ پر جو اُس کے دِل نے نِکالی بھٹک گیا تھا۔\"9کیونکہ مَیں ہمیشہ نہ جھگڑُوں گا اور سدا غَضب ناک نہ رہُوں گا اِس لِئے کہ میرے حضُور رُوح اور جانیں جو مَیں نے پَیدا کی ہیں بیتاب ہو جاتی ہیں۔R["9کیونکہ وہ جو عالی اور بُلند ہے اور ابُدالآباد تک قائِم ہے جِس کا نام قُدُّوس ہے یُوں فرماتا ہے کہ مَیں بُلند اور مُقدّس مقام میں رہتا ہُوں اور اُس کے ساتھ بھی جو شِکستہ دِل اور فروتن ہے تاکہ فروتنوں کی رُوح کو زِندہ کرُوں اور شِکستہ دِلوں کو حیات بخشُوں۔MZ"9تب یُوں کہا جائے گا کہ راہ اُونچی کرو اُونچی کرو۔ ہموار کرو ۔ میرے لوگوں کے راستہ سے ٹھوکر کا باعِث دُور کرو۔@Yy"9 جب تُو فریاد کرے تو جِن کو تُو نے جمع کِیا ہے وہ تُجھے چُھڑائیں پر ہوا اُن سب کو اُڑا لے جائے گی ۔ ایک جھونکااُن کو لے جائے گا لیکن مُجھ پر توکُّل کرنے والا زمِین کا مالِک ہو گا اور میرے کوہِ مُقدّس کا وارِث ہوگا۔ مدد اور شِفا کے لِئے خُدا کا وعدہX7"9 مَیں تیری صداقت کو اور تیرے کاموں کو فاش کرُوں گااور اُن سے تُجھے کُچھ نفع نہ ہوگا۔.WU"9 پس تُو کِس سے ڈری اور کِس کے خَوف سے تُو نے جُھوٹ بولا اور مُجھے یاد نہ کِیا اور خاطِر میں نہ لائی؟ کیا مَیں ایک مُدّت سے خاموش نہیں رہا؟ تَو بھی تُو مُجھ سے نہ ڈری۔ V"9 تُو اپنے سفر کی درازی سے تھک گئی تَو بھی تُو نے نہ کہا کہ اِس سے کُچھ فائِدہ نہیں ۔ تُو نے اپنی قُوّت کی تازگی پائی اِس لِئے تُو افسُردہ نہ ہُوئی۔U"9 تُو خُوشبُو لگا کر بادشاہ کے حضُور چلی گئی اور اپنے آپ کو خُوب مُعطّر کِیا اور اپنے ایلچی دُور دُور بھیجے بلکہ تُو نے اپنے آپ کو پاتال تک پست کِیا۔MT"9اور تُو نے دروازوں اور چَوکھٹوں کے پِیچھے اپنی یادگارکی علامتیں نصب کِیں اور تُو میرے سِوا دُوسرے کے آگے بے پردہ ہُوئی ۔ ہاں تُو چڑھ گئی اور تُو نے اپنا بِچھَونابھی بڑا بنایا اور اُن کے ساتھ عہد کر لِیا ہے ۔ تُو نے اُن کے بِستر کو جہاں دیکھا پسند کِیا۔7Sg"9ایک اُونچے اور بُلند پہاڑ پر تُو نے اپنا بِستر بِچھایاہے اور اُسی پر ذبِیحہ ذبح کرنے کو چڑھ گئی۔R!"9وادی کے چِکنے پتّھر تیرا بخرہ ہیں ۔ وُہی تیرا حِصّہ ہیں ۔ ہاں تُو نے اُن کے لِئے تپاون دِیا اور ہدیہ چڑھایاہے ۔ کیا مُجھے اِن کاموں سے تسکِین ہو گی؟۔yQk"9جو بُتوں کے ساتھ ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے اپنے آپ کو برانگیختہ کرتے اور وادِیوں میں چٹانوں کے شِگافوں کے نِیچے بچّوں کو ذبح کرتے ہو؟۔ZP-"9تُم کِس پر ٹھٹّھا مارتے ہو؟ تُم کِس پر مُنہ پھاڑتے اور زُبان نِکالتے ہو؟ کیا تُم باغی اَولاد اور دغابازنسل نہیں ہو۔O"9لیکن تُم اَے جادُوگرنی کے بیٹو! اَے زانی اور فاحِشہ کے بچّو! اِدھر آگے آؤ۔ N"9وہ سلامتی میں داخِل ہوتا ہے ۔ ہر ایک راست رَو اپنے بِستر پر آرام پائے گا۔'M I"9صادِق ہلاک ہوتا ہے اور کوئی اِس بات کو خاطِر میں نہیں لاتا اور نیک لوگ اُٹھا لِئے جاتے ہیں اور کوئی نہیں سوچتا کہ صادِق اُٹھا لِیا گیا تاکہ آنے والی آفت سے بچے۔mLS"8 ہر ایک کہتا ہے تُم آؤ ۔ مَیں شراب لاؤُں گا اور ہم خُوب نشہ میں چُور ہوں گے اور کل بھی آج ہی کی طرح ہوگا بلکہ اِس سے بُہت بِہتر۔K"8 اور وہ لالچی کُتّے ہیں جو کبھی سیر نہیں ہوتے ۔ وہ نادان چرواہے ہیں ۔ وہ سب اپنی اپنی راہ کو پِھر گئے۔ ہر ایک ہر طرف سے اپنا ہی نفع ڈُھونڈتا ہے۔+JO"8 اُس کے نِگہبان اندھے ہیں ۔ وہ سب جاہِل ہیں ۔ وہ سب گُونگے کُتّے ہیں جو بَھونک نہیں سکتے ۔ وہ خواب دیکھنے والے ہیں جو پڑے رہتے ہیں اور اُونگھتے رہنا پسند کرتے ہیں۔I"8 اَے دشتی حَیوانو تُم سب کے سب کھانے کو آؤ! ہاں اَے جنگل کے سب درِندو۔1H["8خُداوند خُدا جو اِسرائیل کے پراگندہ لوگوں کو جمع کرنے والا ہے یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اُن کے سِوا جواُسی کے ہو کر جمع ہُوئے ہیں اَوروں کو بھی اُس کے پاس جمع کرُوں گا۔G"8مَیں اُن کو بھی اپنے کوہِ مُقدّس پر لاؤُں گا اور اپنی عِبادت گاہ میں اُن کو شادمان کرُوں گا اور اُن کی سوختنی قُربانِیاں اور اُن کے ذبِیحے میرے مذبح پر مقبُول ہوں گے کیونکہ میرا گھر سب لوگوں کی عِبادت گاہ کہلائے گا۔F#"8اور بے گانہ کی اَولاد بھی جِنہوں نے اپنے آپ کو خُداوند سے پَیوستہ کِیا ہے کہ اُس کی خِدمت کریں اور خُداوندکے نام کو عزِیز رکھّیں اور اُس کے بندے ہوں۔ وہ سب جوسبت کو حِفظ کر کے اُسے ناپاک نہ کریں اور میرے عہد پرقائِم رہیں۔IE "8مَیں اُن کو اپنے گھر میں اور اپنی چاردِیواری کے اندراَیسا نام و نِشان بخشُوں گا جو بیٹوں اور بیٹِیوں سے بھی بڑھ کر ہو گا ۔ مَیں ہر ایک کو ایک ابدی نام دُوں گاجو مِٹایا نہ جائے گا۔D+"8کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ خوجے جو میرے سبتوں کو مانتے ہیں اور اُن کاموں کو جو مُجھے پسند ہیں اِختیار کرتے ہیں اور میرے عہد پر قائِم رہتے ہیں۔C#"8اور بے گانہ کا فرزند جو خُداوند سے مِل گیا ہرگِز نہ کہے خُداوند مُجھ کو اپنے لوگوں سے جُدا کر دے گا اور خوجہ نہ کہے کہ دیکھو مَیں تو سُوکھا درخت ہُوں۔.BU"8مُبارک ہے وہ اِنسان جو اِس پر عمل کرتا ہے اور وہ آدم زاد جو اِس پر قائِم رہتا ہے جو سبت کو مانتا اوراُسے ناپاک نہیں کرتا اور اپنا ہاتھ ہر طرح کی بدی سے باز رکھتا ہے۔ tq4}}{tzyxw2vKtsrqpon`m-kkHjjhh4g ed7cbFao`__:]]/\O[KZ$Y,WVdU9TWS1QRP O9N,LKJIHIGF=EDDvCA@>3pu"Bپیشتر اِس سے کہ اُسے درد لگے اُس نے جنم دِیا اور اِس سے پہلے کہ اُس کو درد ہو اُس سے بیٹا پَیدا ہُؤا۔7og"Bشہر سے ہجُوم کا شور! ہَیکل کی طرف سے ایک نِدا! خُداوند کی آواز ہے جو اپنے دُشمنوں کو بدلہ دیتا ہے۔(nI"Bخُداوند کی بات سُنو اَے تُم جو اُس کے کلام سے کانپتے ہو! تُمہارے بھائی جو تُم سے کِینہ رکھتے ہیں اور میرے نام کی خاطِر تُم کو خارِج کر دیتے ہیں کہتے ہیں خُداوندکی تمجِید کرو تاکہ ہم تُمہاری خُوشی کو دیکھیں لیکن وُہی شرمِندہ ہوں گے۔omW"Bمَیں بھی اُن کے لِئے آفتوں کو چُن لُوں گا اور جِن باتوں سے وہ ڈرتے ہیں اُن پر لاؤُں گا کیونکہ جب مَیں نے پُکاراتو کِسی نے جواب نہ دِیا ۔ جب مَیں نے کلام کِیا تو اُنہوں نے نہ سُنا بلکہ اُنہوں نے وُہی کِیا جو میری نظر میں بُرا تھا اور وہ چِیز پسند کی جِس سے مَیں خُوش نہ تھا۔bl="Bجو بَیل ذبح کرتا ہے اُس کی مانِند ہے جو کِسی آدمی کو مار ڈالتا ہے اور جو برّہ کی قُربانی کرتا ہے اُس کے برابرہے جو کُتّے کی گردن کاٹتا ہے ۔ جو ہدیہ لاتا ہے گویاسُورَ کا لہُو گُذرانتا ہے ۔ جو لُبان جلاتا ہے اُس کی مانِند ہے جو بُت کو مُبارک کہتا ہے ۔ ہاں اُنہوں نے اپنی اپنی راہیں چُن لِیں اور اُن کے دِل اُن کی نفرتی چِیزوں سے مسرُور ہیں۔_k7"Bکیونکہ یہ سب چِیزیں تو میرے ہاتھ نے بنائِیں اور یُوں مَوجُود ہُوئِیں خُداوند فرماتا ہے لیکن مَیں اُس شخص پر نِگاہ کرُوں گا ۔ اُسی پر جو غرِیب اور شِکستہ دِل ہے اور میرے کلام سے کانپ جاتا ہے۔ j "Bخُداوند یُوں فرماتا ہے کہ آسمان میرا تخت ہے اور زمِین میرے پاؤں کی چَوکی ۔ تُم میرے لِئے کَیسا گھربناؤ گے اور کَون سی جگہ میری آرام گاہ ہو گی؟۔ai;"Aبھیڑِیا اور برّہ اِکٹّھے چریں گے اور شیرِ بَبر بَیل کی مانِند بُھوسا کھائے گا اور سانپ کی خُوراک خاک ہو گی ۔ وہ میرے تمام کوہِ مُقدّس پر نہ ضرر پُہنچائیں گے نہ ہلاک کریں گے خُداوند فرماتا ہے۔Ih "Aاور یُوں ہو گا کہ مَیں اُن کے پُکارنے سے پہلے جواب دُوں گا اور وہ ہنُوز کہہ نہ چُکیں گے کہ مَیں سُن لُوں گا۔tga"Aاُن کی مِحنت بے سُود نہ ہو گی اور اُن کی اَولاد ناگہان ہلاک نہ ہو گی کیونکہ وہ اپنی اَولاد سمیت خُداوند کے مُبارک لوگوں کی نسل ہیں۔^f5"Aنہ کہ وہ بنائیں اور دُوسرا بسے ۔ وہ لگائیں اور دُوسراکھائے کیونکہ میرے بندوں کے ایّام درخت کے ایّام کی مانِند ہوں گے اور میرے برگُزِیدے اپنے ہاتھوں کے کام سے مُدّتوں تک فائِدہ اُٹھائیں گے۔$eA"Aوہ گھر بنائیں گے اور اُن میں بسیں گے۔ وہ تاکِستان لگائیں گے اور اُن کے میوے کھائیں گے۔Zd-"Aپِھر کبھی وہاں کوئی اَیسا لڑکا نہ ہو گا جو کم عُمر رہے اور نہ کوئی اَیسا بُوڑھا جو اپنی عُمر پُوری نہ کرے کیونکہ لڑکا سَو برس کا ہو کر مَرے گا اور جو گُنہگارسَو برس کا ہو جائے ملعُون ہو گا۔jcM"Aاور مَیں یروشلیِم سے خُوش اور اپنے لوگوں سے مسرُور ہُوں گا اور اُس میں رونے کی صدا اور نالہ کی آواز پِھرکبھی سُنائی نہ دے گی۔ybk"Aبلکہ تُم میری اِس نئی خِلقت سے ابدی خُوشی اور شادمانی کرو کیونکہ دیکھو مَیں یروشلیِم کو خُوشی اور اُس کے لوگوں کو خُرّمی بناؤُں گا۔kaO"Aکیونکہ دیکھو مَیں نئے آسمان اور نئی زمِین کو پَیدا کرتا ہُوں اور پہلی چِیزوں کا پِھر ذِکر نہ ہو گا اور وہ خیال میں نہ آئیں گی۔"`="Aیہاں تک کہ جو کوئی رُویِ زمِین پر اپنے لِئے دُعایِ خَیر کرے خُدایِ برحق کے نام سے کرے گا اور جو کوئی زمِین میں قَسم کھائے خُدایِ برحق کے نام سے کھائے گا کیونکہ گُذشتہ مُصِیبتیں فراموش ہو گئِیں اور وہ میری آنکھوں سے پوشِیدہ ہیں۔_ "Aاور تُم اپنا نام میرے برگُزِیدوں کی لَعنت کے لِئے چھوڑ جاؤ گے ۔ خُداوند خُدا تُم کو قتل کرے گا اور اپنے بندوں کو ایک دُوسرے نام سے بُلائے گا۔K^"Aاور میرے بندے دِل کی خُوشی سے گائیں گے پر تُم دِ ل گِیری کے سبب سے نالان ہو گے اور جانکاہی سے واوَیلا کرو گے۔D]"A اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو میرے بندے کھائیں گے پر تُم بُھوکے رہو گے ۔ میرے بندے پِئیں گے پر تُم پِیاسے رہو گے ۔ میرے بندے شادمان ہوں گے پر تُم شرمِندہ ہو گے۔Z\-"A مَیں تُم کو گِن گِن کر تلوار کے حوالہ کرُوں گا اور تُم سب ذبح ہونے کے لِئے خم ہو گے کیونکہ جب مَیں نے بُلایا تو تُم نے جواب نہ دِیا ۔ جب مَیں نے کلام کِیا تو تُم نے نہ سُنا بلکہ تُم نے وُہی کِیا جو میری نظر میں بُرا تھا اور وہ چِیز پسند کی جِس سے مَیں خُوش نہ تھا۔![;"A لیکن تُم جو خُداوند کو ترک کرتے اور اُس کے کوہِ مُقدّس کو فراموش کرتے اور مُشتر ی کے لِئے دسترخوان چُنتے اور زُہر ہ کے لِئے شرابِ ممزُوج کا جام پُر کرتے ہو۔]Z3"A اور شارُو ن گلّوں کا گھر ہو گا اور عکُور کی وادی بَیلوں کے بَیٹھنے کا مقام میرے اُن لوگوں کے لِئے جو میرے طالِب ہُوئے۔&YE"A اور مَیں یعقُو ب میں سے ایک نسل اور یہُودا ہ میں سے اپنے کوہِستان کا وارِث برپا کرُوں گا اور میرے برگُزِیدہ لوگ اُس کے وارِث ہوں گے اور میرے بندے وہاں بسیں گے۔cX?"Aخُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح شِیرہ خوشۂِ انگُور میں مَوجُود ہے اور کوئی کہے اُسے خراب نہ کر کیونکہ اُس میں برکت ہے اُسی طرح مَیں اپنے بندوں کی خاطِر کرُوں گاتاکہ اُن سب کو ہلاک نہ کرُوں۔[W/"Aتُمہاری اور تُمہارے باپ دادا کی بدکرداری کا بدلہ اِکٹّھا دُوں گا جو پہاڑوں پر خُوشبُو جلاتے اور ٹِیلوں پر میری تکفِیر کرتے تھے ۔ پس مَیں پہلے اُن کے کاموں کو اُن کی گود میں ناپ کر دُوں گا۔sV_"Aدیکھو میرے آگے یہ قلمبند ہُؤا ہے ۔ پس مَیں خاموش نہ رہُوں گا بلکہ بدلہ دُوں گا ۔ خُداوند فرماتا ہے ہاں اُن کی گود میں ڈال دُوں گا۔"U="Aجو کہتے ہیں تُو الگ ہی کھڑا رہ ۔ میرے نزدِیک نہ آ کیونکہ مَیں تُجھ سے زِیادہ پاک ہُوں ۔ یہ میری ناک میں دُھوئیں کی مانِند اور دِن بھر جلنے والی آگ کی طرح ہیں۔Tw"Aجو قبروں میں بَیٹھتے اور پوشِیدہ جگہوں میں رات کاٹتے اورسُؤر کا گوشت کھاتے ہیں اور جِن کے برتنوں میں نفرتی چِیزوں کا شوربا مَوجُود ہے۔[S/"Aاَیسے لوگ جو ہمیشہ میرے رُوبرُو باغوں میں قُربانیاں کرنے اور اِینٹوں پر خُوشبُو جلانے سے مُجھے برافروختہ کرتے ہیں۔7Rg"Aمَیں نے سرکش لوگوں کی طرف جو اپنی فِکروں کی پَیروی میں بُری راہ پر چلتے ہیں ہمیشہ ہاتھ پَھیلائے۔JQ "Aجو میرے طالِب نہ تھے مَیں اُن کی طرف مُتوجّہِ ہُؤا ۔ جِنہوں نے مُجھے ڈُھونڈا نہ تھا مُجھے پا لِیا ۔ مَیں نے ایک قَوم سے جو میرے نام سے نہیں کہلاتی تھی فرمایادیکھ مَیں حاضِر ہُوں۔=Ps"@ اَے خُداوند! کیا تُو اِس پر بھی اپنے آپ کو روکے گا؟کیا تُو خاموش رہے گا اور ہم کو یُوں بدحال کرے گا؟۔eOC"@ ہمارا خُوش نُما مَقدِس جِس میں ہمارے باپ دادا تیری سِتایش کرتے تھے آگ سے جلایا گیا اور ہماری نفِیس چِیزیں برباد ہو گئِیں۔N"@ تیرے پاک شہر بیابان بن گئے ۔ صِیُّون سُنسان اور یروشلیِم وِیران ہے۔RM"@ اَے خُداوند! غضبناک نہ ہو اور بدکرداری کو ہمیشہ تک یاد نہ رکھ ۔ دیکھ ہم تیری مِنّت کرتے ہیں ۔ ہم سب تیرے لوگ ہیں۔ML"@تَو بھی اَے خُداوند! تُو ہمارا باپ ہے ۔ ہم مِٹّی ہیں اور تُو ہمارا کُمہار ہے اور ہم سب کے سب تیری دستکاری ہیں۔K-"@اور کوئی نہیں جو تیرا نام لے ۔ جو اپنے آپ کو آمادہ کرے کہ تُجھ سے لِپٹا رہے کیونکہ ہماری بدکرداری کے سبب سے تُو ہم سے رُوپوش ہُؤا اور ہم کو پِگھلا ڈالا۔]J3"@اور ہم تو سب کے سب اَیسے ہیں جَیسے ناپاک چِیز اور ہماری تمام راست بازی ناپاک لِباس کی مانِند ہے اور ہم سب پتّے کی طرح کُملا جاتے ہیں اور ہماری بدکرداری آندھی کی مانِند ہم کو اُڑا لے جاتی ہے۔lIQ"@تُو اُس سے مِلتا ہے جو خُوشی سے صداقت کے کام کرتاہے اور اُن سے جو تیری راہوں میں تُجھے یاد رکھتے ہیں ۔ دیکھ تُو غضب ناک ہُؤا کیونکہ ہم نے گُناہ کِیا اورمُدّت تک اُسی میں رہے ۔ کیا ہم نجات پائیں گے؟۔%HC"@کیونکہ اِبتدا ہی سے نہ کِسی نے سُنا نہ کِسی کے کان تک پُہنچا اور نہ آنکھوں نے تیرے سِوا اَیسے خُدا کو دیکھا جو اپنے اِنتظار کرنے والے کے لِئے کُچھ کر دِکھائے۔9Gk"@جِس وقت تُو نے مُہِیب کام کِئے جِن کے ہم مُنتظِر نہ تھے تُو اُتر آیا اور پہاڑ تیرے حضُور کانپ گئے۔F"@جِس طرح آگ سُوکھی ڈالِیوں کو جلاتی ہے اور پانی آگ سے جوش مارتا ہے تاکہ تیرا نام تیرے مُخالِفوں میں مشہُور ہو اور قَومیں تیرے حضُور میں لرزان ہوں!۔E "@کاشکہ تُو آسمان کو پھاڑے اور اُتر آئے کہ تیرے حضُور میں پہاڑ لرزِش کھائیں۔(DI"?ہم تو اُن کی مانِند ہُوئے جِن پر تُو نے کبھی حُکومت نہ کی اور جو تیرے نام سے نہیں کہلاتے۔1C["?تیرے مُقدّس لوگ تھوڑی دیر تک قابِض رہے ۔ اب ہمارے دُشمنوں نے تیرے مَقدِس کو پامال کر ڈالا ہے۔*BM"?اَے خُداوند تُو نے ہم کو اپنی راہوں سے کیوں گُمراہ کِیا اور ہمارے دِلوں کو سخت کِیا کہ تُجھ سے نہ ڈریں؟ اپنے بندوں کی خاطِر اپنی مِیراث کے قبائِل کی خاطِر باز آ۔.AU"?یقِیناً تُو ہمارا باپ ہے ۔ اگرچہ ابرہا م ہم سے ناواقِف ہو اور اِسرائیل ہم کو نہ پہچانے ۔ تُو اَے خُداوند ہمارا باپ اور فِدیہ دینے والا ہے ۔ تیرا نام ازل سے یِہی ہے۔/@W"?آسمان پر سے نِگاہ کر اور اپنے مُقدّس اور جلِیل مسکن سے دیکھ ۔ تیری غَیرت اور تیری قُدرت کے کام کہاں ہیں؟ تیری دِلی رحمت اور تیری شفقت جو مُجھ پر تھی مَوقُوف ہو گئی۔3?_"?جِس طرح مویشی وادی میں چلے جاتے ہیں اُسی طرح خُداوندکی رُوح اُن کو آرام گاہ میں لائی اور اُسی طرح تُو نے اپنی قَوم کی ہدایت کی تاکہ تُو اپنے لِئے جلِیل نام پَیدا کرے۔@>y"? جو گہراؤ میں سے اُن کو اِس طرح لے گیا جِس طرح بیابان میں سے گھوڑا اَیسا کہ اُنہوں نے ٹھوکر نہ کھائی؟۔m=S"? جِس نے مُوسیٰ کے دہنے ہاتھ پر اپنے جلالی بازُو کو ساتھ کر دِیا اور اُن کے آگے پانی کو چِیرا تاکہ اپنے لِئے ابدی نام پَیدا کرے؟۔v<e"? پِھر اُس نے اگلے دِنوں کو اور مُوسیٰ کو اور اپنے لوگوں کو یاد کِیا اور فرمایا وہ کہاں ہے جو اُن کو اپنے گلّہ کے چَوپانوں سمیت سمُندر میں سے نِکال لایا؟ وہ کہاں ہے جِس نے اپنی رُوحِ قُدس اُن کے اندر ڈالی؟۔U;#"? لیکن وہ باغی ہُوئے اور اُنہوں نے اُس کی رُوحِ قُدس کو غمگِین کِیا ۔ اِس لِئے وہ اُن کا دُشمن ہو گیا اوراُن سے لڑا۔n:U"? اُن کی تمام مُصِیبتوں میں وہ مُصِیبت زدہ ہُؤا اوراُس کے حضُور کے فرِشتہ نے اُن کو بچایا ۔ اُس نے اپنی اُلفت اور رحمت سے اُن کا فِدیہ دِیا ۔ اُس نے اُن کو اُٹھایااور قدِیم سے ہمیشہ اُن کو لِئے پِھرا۔b9="?کیونکہ اُس نے فرمایا یقِیناً وہ میرے ہی لوگ ہیں ۔ اَیسی اَولاد جو بے وفائی نہ کرے گی ۔ چُنانچہ وہ اُن کا بچانے والا ہُوا۔!8;"?مَیں خُداوند کی شفقت کا ذِکر کرُوں گا ۔ خُداوند ہی کی سِتایش کا ۔ اُس سب کے مُطابِق جو خُداوند نے ہم کو عِنایت کِیا ہے اور اُس بڑی مِہربانی کا جو اُس نے اِسرائیل کے گھرانے پر اپنی خاص رحمت اور فراوان شفقت کے مُطابِق ظاہِر کی ہے۔H7 "?ہاں مَیں نے اپنے قہر سے لوگوں کو لتاڑا اور اپنے غضب سے اُن کو مدہوش کِیا اور اُن کا خُون زمِین پر بہا دِیا۔"6="?مَیں نے نِگاہ کی اور کوئی مددگار نہ تھا اور مَیں نے تعجُّب کِیا کہ کوئی سنبھالنے والا نہ تھا ۔ پس میرے ہی بازُو سے نجات آئی اور میرے ہی قہر نے مُجھے سنبھالا۔#5?"?کیونکہ اِنتقام کا دِن میرے دِل میں ہے اور میرے خرِیدے ہُوئے لوگوں کا سال آ پُہنچا ہے۔%4C"?مَیں نے تن تنہا انگُور حَوض میں رَوندے اور لوگوں میں سے میرے ساتھ کوئی نہ تھا ۔ ہاں مَیں نے اُن کو اپنے قہر میں لتاڑا اور اپنے جوش میں اُن کو رَوندا اور اُن کا خُون میرے لِباس پر چِھڑکا گیا اور مَیں نے اپنے سب کپڑوں کو آلُودہ کِیا۔23]"?تیری پوشاک کیوں سُرخ ہے؟ تیرا لِباس کیوں اُس شخص کی مانِند ہے جو انگُور حَوض میں رَوندتا ہے؟۔Z2 /"?یہ کَون ہے جو ادُو م سے اور سُرخ پوشاک پہنے بُصرا ہ سے آتا ہے؟ یہ جِس کا لِباس درخشان ہے اور اپنی توانائی کی بزُرگی سے خِرامان ہے؟ یہ مَیں ہُوں جو صادِقُ القَول اور نجات دینے پر قادِر ہُوں۔G1"> اور وہ مُقدّس لوگ اور خُداوند کے خرِیدے ہُوئے کہلائیں گے اور تُو مطلُوبہ یعنی غَیر مترُوک شہر کہلائے گی۔ vY,~9|Czyxwsutsrhq potn'mYlkjnihfe!dWcbaQ`c_^+]I\|[YX`WUTSAQPONMLKGJ>I0H6FEnDuC#BbAu@Z?:>=<<(;:K9a897R6544<3210/J-+*)( ':%$?""!D `Gbk9cY l 4  EVQYN, مَیں کِس سے کہُوں اور کِس کو جتاؤُں تاکہ وہ سُنیں؟ دیکھ اُن کے کان نامختُون ہیں اور وہ سُن نہیں سکتے ۔ دیکھ خُداوند کا کلام اُن کے لِئے حقارت کا باعِث ہے ۔ وہ اُس سے خُوش نہیں ہوتے۔7, ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ وہ اِسرائیل کے بقِیّہ کو انگُور کی مانِند ڈُھونڈ کر توڑ لیں گے ۔ تُو انگُور توڑنے والے کی طرح پِھر اپنا ہاتھ شاخوں میں ڈال۔kO,اَے یروشلیِم ! تربِیّت پذِیر ہو تا نہ ہو کہ میرا دِل تُجھ سے ہٹ جائے ۔ نہ ہو کہ مَیں تُجھے وِیران اور غَیر آباد زمِین بنا دُوں۔#,جِس طرح پانی چشمہ سے پُھوٹ نِکلتا ہے اُسی طرح شرارت اِس سے جاری ہے ۔ ظُلم اور سِتم کی صدا اِس میں سُنی جاتی ہے ۔ ہر دم میرے سامنے دُکھ درد اور زخم ہیں۔,کیونکہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ درخت کاٹ ڈالواور یروشلیِم کے مُقابِل دمدمہ باندھو ۔ یہ شہر سزا کا سزاوار ہے ۔ اِس میں ظُلم ہی ظُلم ہے۔hI,اُٹھو رات ہی کو چڑھ چلیں اور اُس کے قصروں کو ڈھا دیں۔y,اُس سے جنگ کے لِئے اپنے آپ کو مخصُوص کرو ۔ اُٹھو دوپہر ہی کو چڑھ چلیں ۔ ہم پر افسوس کیونکہ دِن ڈھلتا جاتا ہے اور شام کا سایہ بڑھتا جاتا ہے۔jM,چرواہے اپنے گلّوں کو لے کر اُس کے پاس آئیں گے اور گِردا گِرد اُس کے مُقابِل خَیمے کھڑے کریں گے ۔ ہر ایک اپنی جگہ میں چرائے گا۔yk,مَیں دُخترِ صِیُّون کو جو شکِیل اور نازنِین ہے ہلاک کرُوں گا۔S !,اَے بنی بِنیمِین یروشلیِم میں سے پناہ کے لِئے بھاگ نِکلو اور تقُو ع میں نرسِنگا پُھونکو اور بَیت ہکّرم میں آتِشِین علَم بُلند کرو کیونکہ شِمال کی طرف سے بلا اور بڑی تباہی آنے والی ہے۔#,نبی جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں اور کاہِن اُن کے وسِیلہ سے حُکمرانی کرتے ہیں اور میرے لوگ اَیسی حالت کو پسندکرتے ہیں ۔ اب تُم اِس کے آخِر میں کیا کرو گے؟۔^5,مُلک میں ایک حَیرت افزا اور ہَولناک بات ہُوئی۔Q,خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اِن باتوں کے لِئے سزا نہ دُوں گا؟ اور کیا میری رُوح اَیسی قَوم سے اِنتقام نہ لے گی؟۔. U,وہ موٹے ہو گئے ۔ وہ چِکنے ہیں ۔ وہ بُرے کاموں میں سبقت لے جاتے ہیں ۔ وہ فریاد یعنی یتِیموں کی فریاد نہیں سُنتے تاکہ اُن کا بھلا ہو اور مُحتاجوں کا اِنصاف نہیں کرتے۔5 c,جَیسے پِنجرا چِڑیوں سے بھرا ہو وَیسے ہی اُن کے گھر مکر سے پُر ہیں ۔ پس وہ بڑے اور مال دار ہو گئے۔ ,کیونکہ میرے لوگوں میں شرِیر پائے جاتے ہیں ۔ وہ پھندا لگانے والوں کی مانِند گھات میں بَیٹھتے ہیں ۔ وہ جال پَھیلاتے اور آدمِیوں کو پکڑتے ہیں۔Q ,تُمہاری بدکرداری نے اِن چِیزوں کو تُم سے دُور کر دِیا اور تُمہارے گُناہوں نے اچّھی چِیزوں کو تُم سے باز رکھّا۔- S,اِنہوں نے اپنے دِل میں نہ کہا کہ ہم خُداوند اپنے خُدا سے ڈریں جو پہلی اور پِچھلی برسات وقت پر بھیجتا ہے اور فصل کے مُقرّرہ ہفتوں کو ہمارے لِئے مَوجُود کررکھتا ہے۔,لیکن اِن لوگوں کے دِل باغی اور سرکش ہیں ۔ اِنہوں نے سرکشی کی اور دُور ہو گئے۔%,خُداوند فرماتا ہے کیا تُم مُجھ سے نہیں ڈرتے؟ کیا تُم میرے حضُور میں تھرتھراؤ گے نہیں جِس نے ریت کو سمُندر کی حد پر ابدی حُکم سے قائِم کِیا کہ وہ اُس سے آگے نہیں بڑھ سکتا اور ہر چند اُس کی لہریں اُچھلتی ہیں تَو بھی غالِب نہیں آتِیں اور ہر چند شور کرتی ہیں تَو بھی اُس سے تجاوُز نہیں کر سکتِیں؟۔C,اب ذرا سُنو اَے نادان اور بے عقل لوگو جو آنکھیں رکھتے ہو پر دیکھتے نہیں ۔ جو کان رکھتے ہو پر سُنتے نہیں۔$A,یعقُوب کے گھرانے میں اِس بات کا اِشتہار دو اور یہُودا ہ میں اِس کی مُنادی کرو اور کہو۔N,اور یُوں ہو گا کہ جب وہ کہیں گے کہ خُداوند ہمارے خُدا نے یہ سب کُچھ ہم سے کیوں کِیا؟ تو تُو اُن سے کہے گا کہ جِس طرح تُم نے مُجھے چھوڑ دِیا اور اپنے مُلک میں غَیر معبُودوں کی عِبادت کی اُسی طرح تُم اُس مُلک میں جو تُمہارا نہیں ہے اجنبِیوں کی خِدمت کرو گے۔+,لیکن خُداوند فرماتا ہے اُن ایّام میں بھی مَیں تُم کو بِالکُل برباد نہ کرُوں گا۔W',اور وہ تیری فصل کا اناج اور تیری روٹی جو تیرے بیٹوں اور بیٹِیوں کے کھانے کی تھی کھا جائیں گے ۔ تیرے گائے بَیل اور تیری بھیڑ بکرِیوں کو چٹ کر جائیں گے ۔ تیرے انگُور اور انجِیر نِگل جائیں گے ۔ تیرے حصِین شہروں کو جِن پر تیرا بھروسا ہے تلوار سے وِیران کر دیں گے۔gG,اُن کے ترکش کُھلی قبریں ہیں ۔ وہ سب بہادُر مَرد ہیں۔,اَے اِسرائیل کے گھرانے دیکھ مَیں ایک قَوم کو دُور سے تُجھ پر چڑھا لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے ۔ وہ زبردست قَوم ہے ۔ وہ قدِیم قَوم ہے ۔ وہ اَیسی قَوم ہے جِس کی زُبان تُو نہیں جانتا اور اُن کی بات کو تُو نہیں سمجھتا۔?w,پس اِس لِئے کہ تُم یُوں کہتے ہو خُداوند ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اپنے کلام کو تیرے مُنہ میں آگ اور اِن لوگوں کو لکڑی بناؤُں گا ۔ اور وہ اِن کو بھسم کر دے گی۔~-, اور نبی محض ہوا ہو جائیں گے اور کلام اُن میں نہیں ہے ۔ اُن کے ساتھ اَیسا ہی ہو گا۔^}5, اُنہوں نے خُداوند کا اِنکار کِیا اور کہا کہ وہ نہیں ہے ۔ ہم پر ہرگِز آفت نہ آئے گی اور تلوار اور کال کو ہم نہ دیکھیں گے۔B|}, اِس لِئے کہ خُداوند فرماتا ہے اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے نے مُجھ سے نِہایت بے وفائی کی۔_{7, اُس کی دِیواروں پر چڑھ جاؤ اور توڑ ڈالو لیکن بِالکُل برباد نہ کرو ۔ اُس کی شاخیں کاٹ دو کیونکہ وہ خُداوند کی نہیں ہیں۔Oz, خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اِن باتوں کے لِئے سزا نہ دُوں گا اور کیا میری رُوح اَیسی قَوم سے اِنتقام نہ لے گی؟۔0yY,وہ پیٹ بھرے گھوڑوں کی مانِند ہو گئے ۔ ہر ایک صُبح کے وقت اپنے پڑوسی کی بِیوی پر ہِنہنانے لگا۔mxS,مَیں تُجھے کیونکر مُعاف کرُوں؟ تیرے فرزندوں نے مُجھ کو چھوڑا اور اُن کی قَسم کھائی جو خُدا نہیں ہیں ۔ جب مَیں نے اُن کو سیر کِیا تو اُنہوں نے بدکاری کی اور پرے باندھ کر قحبہ خانوں میں اِکٹّھے ہُوئے۔w5,اِس لِئے جنگل کا شیرِ بَبر اُن کو پھاڑے گا ۔ بیابان کابھیڑِیا اُن کو ہلاک کرے گا ۔ چِیتا اُن کے شہروں کی گھات میں بَیٹھا رہے گا ۔ جو کوئی اُن میں سے نِکلے پھاڑا جائے گا کیونکہ اُن کی سرکشی بُہت ہُوئی اور اُن کی برگشتگی بڑھ گئی۔Sv,مَیں بزُرگوں کے پاس جاؤُں گا اور اُن سے کلام کرُوں گا کیونکہ وہ خُداوند کی راہ اور اپنے خُدا کے احکام کو جانتے ہیں لیکن اِنہوں نے جُؤا بِالکُل توڑ ڈالا اور بندھنوں کے ٹُکڑے کر ڈالے۔Lu,تب مَیں نے کہا کہ یقِیناً یہ بیچارے جاہِل ہیں کیونکہ یہ خُداوند کی راہ اور اپنے خُدا کے احکام کو نہیں جانتے۔Ft,اَے خُداوند! کیا تیری آنکھیں سچّائی پر نہیں ہیں؟ تُو نے اُن کو مارا ہے پر اُنہوں نے افسوس نہیں کِیا۔ تُو نے اُن کو غارت کِیا پر وہ تربِیّت پذِیر نہ ہُوئے ۔ اُنہوں نے اپنے چِہروں کو چٹان سے بھی زِیادہ سخت بنایا ۔ اُنہوں نے واپس آنے سے اِنکار کِیا ہے۔$sA,اور اگرچہ وہ کہتے ہیں زِندہ خُداوند کی قَسم تَو بھی یقِیناً وہ جُھوٹی قَسم کھاتے ہیں۔jr O,اب یروشلیِم کے کُوچوں میں اِدھر اُدھر گشت کرو اور دیکھو اور دریافت کرو اور اُس کے چَوکوں میں ڈُھونڈو اگر کوئی آدمی وہاں مِلے جو اِنصاف کرنے والا اور سچّائی کا طالِب ہو تو مَیں اُسے مُعاف کرُوں گا۔q1,کیونکہ مَیں نے اُس عَورت کی سی آواز سُنی ہے جِسے درد لگے ہوں اور اُس کی سی درد ناک آواز جِس کے پہلا بچّہ پَیدا ہو یعنی دُخترِ صِیُّون کی آواز جو ہانپتی اور اپنے ہاتھ پَھیلا کر کہتی ہے ہائے! قاتِلوں کے سامنے میری جان بے تاب ہے۔6pe,تب اَے غارت شُدہ! تُو کیا کرے گی؟ اگرچہ تُو لال جوڑاپہنے ۔ اگرچہ تُو زرِّین زیوروں سے آراستہ ہو ۔ اگرچہ تُو اپنی آنکھوں میں سُرمہ لگائے تُو عبث اپنے آپ کوخُوب صُورت بنائے گی ۔ تیرے عاشِق تُجھ کو حقِیر جانیں گے ۔ وہ تیری جان کے طالِب ہوں گے۔Eo,سواروں اور تِیراندازوں کے شور سے تمام شہری بھاگ جائیں گے ۔ وہ گھنے جنگلوں میں جا گُھسیں گے اور چٹانوں پر چڑھ جائیں گے ۔ سب شہر ترک کِئے جائیں گے اور کوئی آدمی اُن میں نہ رہے گا۔7ng,اِسی لِئے زمِین ماتم کرے گی اور اُوپر سے آسمان تارِیک ہو جائے گا کیونکہ مَیں کہہ چُکا ۔ مَیں نے اِرادہ کِیا ہے۔ مَیں اُس سے پشیمان نہ ہُوں گا اور اُس سے باز نہ آؤُں گا۔6me,کیونکہ خُداوند فرماتا ہے کہ تمام مُلک وِیران ہو گا تَو بھی مَیں اُسے بِالکُل برباد نہ کرُوں گا۔ l,پِھر مَیں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ زرخیز زمِین بیابان ہو گئی اور اُس کے سب شہر خُداوند کی حضُوری اور اُس کے قہر کی شِدّت سے برباد ہو گئے۔k/,مَیں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ کوئی آدمی نہیں اور سب ہوائی پرِندے اُڑ گئے۔+jO,مَیں نے پہاڑوں پر نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ وہ کانپ گئے اور سب ٹِیلے مُتزلزل ہو گئے۔5ic,مَیں نے زمِین پر نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ وِیران اور سُنسان ہے ۔ افلاک کو بھی بے نُور پایا۔5hc,فی الحقِیقت میرے لوگ احمق ہیں ۔ اُنہوں نے مُجھے نہیں پہچانا ۔ وہ بے شعُور بچّے ہیں اور اِمتیاز نہیں رکھتے بُرے کام کرنے میں ہوشیار ہیں پر نیکوکاری کی سمجھ نہیں رکھتے۔ngU,مَیں کب تک یہ جھنڈا دیکُھوں اور نرسِنگے کی آواز سنُوں؟۔bf=,شِکست پر شِکست کی خبر آتی ہے ۔ یقِیناً تمام مُلک برباد ہو گیا ۔ میرے خَیمے ناگہان اور میرے پردے ایک دم میں غارت کِئے گئے۔#e?,ہائے میرا دِل! میرے پردۂِ دِل میں درد ہے ۔ میرادِل بے تاب ہے ۔ مَیں چُپ نہیں رہ سکتا کیونکہ اَے میری جان! تُو نے نرسِنگے کی آواز اور لڑائی کی للکار سُن لی ہے۔edC,تیری چال اور تیرے کاموں سے یہ مُصِیبت تُجھ پر آئی ہے ۔ یہ تیری شرارت ہے ۔ یہ بُہت تلخ ہے کیونکہ یہ تیرے دِل تک پُہنچ گئی ہے۔Kc,کھیت کے رکھوالوں کی مانِند وہ اُسے چاروں طرف سے گھیریں گے کیونکہ اُس نے مُجھ سے بغاوت کی خُداوند فرماتا ہے۔b ,قَوموں کو خبر دو ۔ دیکھو یروشلیِم کی بابت مُنادی کرو کہ مُحاصرہ کرنے والے دُور کے مُلک سے آتے ہیں اوریہُودا ہ کے شہروں کے مُقابِل للکاریں گے۔a!,کیونکہ دان سے ایک آواز آتی ہے اور افرائِیم کے پہاڑ سے مُصِیبت کی خبر دیتی ہے۔K`,اَے یروشلیِم ! تُو اپنے دِل کو شرارت سے پاک کر تاکہ تُو رہائی پائے ۔ بُرے خیالات کب تک تیرے دِل میں رہیں گے؟۔~_u, دیکھو وہ گھٹا کی طرح چڑھ آئے گا ۔ اُس کے رتھ گِردبادکی مانِند اور اُس کے گھوڑے عُقابوں سے تیزتر ہیں ۔ ہم پر افسوس! کہ ہائے ہم غارت ہو گئے۔!^;, بلکہ وہاں سے ایک نِہایت تُند ہوا میرے لِئے چلے گی ۔ اب مَیں بھی اُن پر فتویٰ دُوں گا۔]/, اُس وقت اِن لوگوں اور یروشلیِم سے یہ کہا جائے گاکہ بیابان کے پہاڑوں پر سے ایک خُشک ہوا میری دُخترِ قَوم کی طرف چلے گی ۔ اُسانے اور صاف کرنے کے لِئے نہیں۔\%, تب مَیں نے کہا افسوس اَے خُداوند خُدا یقِیناً تُو نے اِن لوگوں اور یروشلیِم کو یہ کہہ کر دغا دی کہ تُم سلامت رہو گے حالانکہ تلوار جان تک پُہنچ گئی ہے۔h[I, اور خُداوند فرماتا ہے اُس وقت یُوں ہو گا کہ بادشاہ اور سردار بے دِل ہو جائیں گے اور کاہِن حَیرت زدہ اور نبی سراسِیمہ ہوں گے۔ ,کیا اُس کا قہر ہمیشہ رہے گا؟ کیا وہ اُسے ابد تک رکھ چھوڑے گا؟ دیکھ تُو اَیسی باتیں تو کہہ چُکی لیکن جہاں تک تُجھ سے ہو سکا تُو نے بُرے کام کِئے۔=/,کیا تُو اب سے مُجھے پُکار کر نہ کہے گی اَے میرے باپ! تُو میری جوانی کا راہبر تھا؟۔E<,اِس لِئے بارِش نہیں ہوتی اور آخِری برسات نہیں ہُوئی ۔ تیری پیشانی فاحِشہ کی ہے اور تُجھ کو شرم نہیں آتی۔n;U,پہاڑوں کی طرف اپنی آنکھیں اُٹھا اور دیکھ کَونسی جگہ ہے جہاں تُو نے بدکاری نہیں کی؟ تُو راہ میں اُن کے لِئے اِس طرح بَیٹھی جِس طرح بیابان میں عرب ۔ تُو نے اپنی بدکاری اور شرارت سے زمِین کو ناپاک کِیا۔: ,کہتے ہیں کہ اگر کوئی مَرد اپنی بِیوی کو طلاق دے دے اور وہ اُس کے ہاں سے جا کر کِسی دُوسرے مَرد کی ہو جائے تو کیا وہ پہلا پِھر اُس کے پاس جائے گا؟ کیا وہ زمِین نِہایت ناپاک نہ ہو گی؟ لیکن تُو نے تو بُہت سے یاروں کے ساتھ بدکاری کی ہے ۔ کیا اب بھی تُو میری طرف پِھرے گی؟ خُداوند فرماتا ہے۔9,%وہاں سے بھی تُو اپنے سر پر ہاتھ رکھ کر نِکلے گی کیونکہ خُداوند نے اُن کو جِن پر تُو نے اِعتماد کِیا حقِیر جانا اور تُو اُن سے کامیاب نہ ہو گی۔C8,$تُو اپنی راہ بدلنے کو اَیسی بے قرار کیوں پِھرتی ہے؟ تُو مِصر سے بھی شرمِندہ ہو گی جَیسے اسُور سے ہُوئی۔&7E,#تَو بھی تُو کہتی ہے مَیں بے قُصُور ہُوں ۔ اُس کا غضب یقِیناً مُجھ پر سے ٹل جائے گا ۔ دیکھ مَیں تُجھ پر فتویٰ دُوں گا کیونکہ تُو کہتی ہے مَیں نے گُناہ نہیں کِیا۔c6?,"تیرے ہی دامن پر بے گُناہ مِسکِینوں کا خُون بھی پایاگیا ۔ تُو نے اُن کو نقب لگاتے نہیں پکڑا بلکہ اِن ہی سب باتوں کے سبب سے۔S5,!تُو طلبِ عِشق میں اپنی راہ کو کَیسی آراستہ کرتی ہے!یقِیناً تُو نے فاحِشہ عَورتوں کو بھی اپنی راہیں سِکھائی ہیں۔I4 , کیا کُنواری اپنے زیور یا دُلہن اپنی آرایش بُھول سکتی ہے؟ پر میرے لوگ تو مُدّتِ مدِید سے مُجھ کو بُھول گئے۔H3 ,اَے اِس پُشت کے لوگو! خُداوند کے کلام کا لِحاظ کرو ۔ کیا مَیں اِسرائیل کے لِئے بیابان یا تارِیکی کی زمِین ہُؤا؟ میرے لوگ کیوں کہتے ہیں ہم آزاد ہو گئے ۔ پِھرتیرے پاس نہ آئیں گے؟۔ 2,مَیں نے بے فائِدہ تُمہارے بیٹوں کو پِیٹا ۔ وہ تربِیّت پذِیر نہ ہُوئے ۔ تُمہاری ہی تلوار پھاڑنے والے شیرِبَبر کی طرح تُمہارے نبِیوں کو کھا گئی۔1',تُم مُجھ سے کیوں حُجّت کرو گے؟ تُم سب نے مُجھ سے بغاوت کی ہے خُداوند فرماتا ہے۔C0,لیکن تیرے بُت کہاں ہیں جِن کو تُو نے اپنے لِئے بنایا؟ اگر وہ تیری مُصِیبت کے وقت تُجھے بچا سکتے ہیں تو اُٹھیں کیونکہ اَے یہُودا ہ! جِتنے تیرے شہر ہیں اُتنے ہی تیرے معبُود ہیں۔Q/,جو لکڑی سے کہتے ہیں کہ تُو میرا باپ ہے اور پتّھر سے کہ تُو نے مُجھے جنم دِیا کیونکہ اُنہوں نے میری طرف مُنہ نہ کِیا بلکہ پِیٹھ کی پر اپنی مُصِیبت کے وقت وہ کہیں گے کہ اُٹھ کر ہم کو بچا۔s._,جِس طرح چور پکڑا جانے پر رُسوا ہوتا ہے اُسی طرح اِسرائیل کا گھرانا رُسوا ہُؤا ۔ وہ اور اُس کے بادشاہ اور اُمرا اور کاہِن اور نبی۔=-s,تُو اپنے پاؤں کو برہنگی سے اور اپنے حلق کو پِیاس سے بچا لیکن تُو نے کہا کہ کُچھ اُمّید نہیں ۔ ہرگِز نہیں کیونکہ مَیں بے گانوں پر عاشِق ہُوں اور اُن ہی کے پِیچھے جاؤُں گی۔v,e,مادہ گورخر کی مانِندجو بیابان کی عادی ہے ۔ جو شہوت کے جوش میں ہوا کو سُونگھتی ہے ۔ اُس کی مَستی کی حالت میں کَون اُسے روک سکتا ہے؟ اُس کے طالِب ماندہ نہ ہوں گے ۔ اُس کی مَستی کے ایّام میں وہ اُسے پا لیں گے۔j+M,تُو کیونکر کہتی ہے مَیں ناپاک نہیں ہُوں ۔ مَیں نے بعلِیم کی پَیروی نہیں کی؟ وادی میں اپنی روِش دیکھ اور جو کُچھ تُو نے کِیا ہے معلُوم کر ۔ تُو تیز رَو اُونٹنی کی مانِند ہے جو اِدھر اُدھر دَوڑتی ہے۔y*k,ہر چند تُو اپنے کو سجّی سے دھوئے اور بُہت سا صابُون اِستعمال کرے تَو بھی خُداوند خُدا فرماتا ہے تیری شرارت کا داغ میرے حضُور عیان ہے۔d)A,مَیں نے تو تُجھے کامِل تاک لگایا اور عُمدہ بِیج بویاتھا پِھر تُو کیونکر میرے لِئے بے حقِیقت جنگلی انگُورکا درخت ہو گئی؟۔u(c,کیونکہ مُدّت ہُوئی کہ تُو نے اپنے جُوئے کو توڑ ڈالا اور اپنے بندھنوں کے ٹُکڑے کر ڈالے اور کہا کہ مَیں تابِع نہ رہُوں گی ۔ ہاں ہر ایک اُونچے پہاڑ پر اور ہر ایک ہرے درخت کے نِیچے تُو بدکاری کے لِئے لیٹ گئی۔q'[,تیری ہی شرارت تیری تادِیب کرے گی اور تیری برگشتگی تُجھ کو سزا دے گی ۔ خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے دیکھ اور جان لے کہ یہ بُرا اور بے نِہایت بیجا کام ہے کہ تُو نے خُداوند اپنے خُدا کو ترک کِیا اور تُجھ کو میرا خَوف نہیں۔ اِسرائیل خُداوند کی پرستِش کرنے سے اِنکار کرتے ہیںn&U,اور اب سِیحور کا پانی پِینے کو مِصر کی راہ میں تُجھے کیا کام؟ اور دریایِ فرا ت کا پانی پِینے کو اسُور کی راہ میں تیرا کیا مطلب؟۔O%,کیا تُو خُود ہی یہ اپنے اُوپر نہیں لائی کہ تُو نے خُداوند اپنے خُدا کو ترک کِیا جبکہ وہ تیری راہبری کرتا تھا؟۔ |~r}i||zy#xZwvunts.qppYognmllkkj}ihgfeeid4cJb]a_^]\\ZZXWVUET_SMRuQPONlMKK&IHGEDDBA@?>f=<%:9+8655z33W210/.q->,6+{*q)b(&%${#Z"!{ fnlGKc8] ,mrX), دیکھ شِمال کے مُلک سے بڑے غَوغا اور ہنگامہ کی آواز آتی ہے تاکہ یہُودا ہ کے شہروں کو اُجاڑ کر گِیدڑوں کا مسکن بنائے۔hI, کیونکہ چرواہے حَیوان بن گئے اور خُداوند کے طالِب نہ ہُوئے اِس لِئے وہ کامیاب نہ ہُوئے اور اُن کے سب گلّے تِتّربِتّر ہو گئے۔/W, میرا خَیمہ غارت کِیا گیا اور میری سب طنابیں توڑ دی گئِیں ۔ میرے بچّے میرے پاس سے چلے گئے اور وہ ہیں نہیں ۔ اب کوئی نہ رہا جو میرا خَیمہ کھڑا کرے اور میرے پردے لگائے۔;o, ہائے میری خستگی! میرا زخم درد ناک ہے اور مَیں نے سمجھ لِیا کہ یقِیناً مُجھے یہ دُکھ برداشت کرنا ہے۔3, کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس مُلک کے باشِندوں کو اب کی بار گویا فلاخن میں رکھ کر پھینک دُوں گا اور اُن کو اَیسا تنگ کرُوں گا کہ جان لیں۔ta, اَے مُحاصرہ میں رہنے والی! زمِین پر سے اپنی گٹھری اُٹھا لے۔ve, یعقُو ب کا بخرہ اُن کی مانِند نہیں کیونکہ وہ سب چِیزوں کا خالِق ہے اور اِسرائیل اُس کی مِیراث کا عصا ہے۔ ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔jM, وہ باطِل فعلِ فریب ہیں ۔ سزا کے وقت برباد ہو جائیں گی۔/, ہر آدمی حَیوانِ خصلت اور بے عِلم ہو گیا ہے ۔ ہر ایک سُنار اپنی کھودی ہُوئی مُورت سے رُسوا ہے کیونکہ اُس کی ڈھالی ہُوئی مُورت باطِل ہے ۔ اُن میں دَم نہیں۔, Q, اُس کی آواز سے آسمان میں پانی کی فراوانی ہوتی ہے اور وہ زمِین کی اِنتِہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے ۔ وہ بارِش کے لِئے بِجلی چمکاتا ہے اور اپنے خزانوں سے ہوا چلاتا ہے۔Z -, اُسی نے اپنی قُدرت سے زمِین کو بنایا ۔ اُسی نے اپنی حِکمت سے جہان کو قائِم کِیا اور اپنی عقل سے آسمان کو تان دِیا ہے۔i K, تُم اُن سے یُوں کہنا کہ یہ معبُود جِنہوں نے آسمان اور زمِین کو نہیں بنایا زمِین پر سے اور آسمان کے نِیچے سے نیست ہو جائیں گے۔y k, لیکن خُداوند سچّا خُدا ہے ۔ وہ زِندہ خُدا اور ابدی بادشاہ ہے ۔ اُس کے قہر سے زمِین تھرتھراتی ہے اور قَوموں میں اُس کے قہر کی تاب نہیں۔a ;, ترسِیس سے چاندی کا پِیٹا ہُؤا پتّر اور اُوفا ز سے سونا آتا ہے جو کارِیگر کی کارِیگری اور سُنار کی دست کاری ہے ۔ اُن کا لِباس نِیلا اور ارغوانی ہے اور یہ سب کُچھ ماہِر اُستادوں کی دست کاری ہے۔, مگر وہ سب حَیوانِ خصلت اور احمق ہیں ۔ بُتوں کی تعلِیم کیا ۔ وہ تو لکڑی ہیں!۔&E, اَے قَوموں کے بادشاہ! کَون ہے جو تُجھ سے نہ ڈرے؟ یقِیناً یہ تُجھ ہی کو زیبا ہے کیونکہ قَوموں کے سب حکِیموں میں اور اُن کی تمام مملکتوں میں تیرا ہمتا کوئی نہیں۔%C, اَے خُداوند! تیرا کوئی نظِیر نہیں ۔ تُو عظِیم ہے اور قُدرت کے سبب سے تیرا نام بزُرگ ہے۔lQ, وہ کھجُور کی مانِند مخرُوطی سُتُون ہیں پر بولتے نہیں ۔ اُن کو اُٹھا کر لے جانا پڑتا ہے کیونکہ وہ چل نہیں سکتے ۔ اُن سے نہ ڈرو کیونکہ وہ نُقصان نہیں پُہنچا سکتے اور اُن سے فائِدہ بھی نہیں پُہنچ سکتا۔W', وہ اُسے چاندی اور سونے سے آراستہ کرتے ہیں اور اُس میں ہتھوڑوں سے میخیں لگا کر اُسے مضبُوط کرتے ہیں تاکہ قائِم رہے۔E, کیونکہ اُن کے آئِین بطالت ہیں چُنانچہ کوئی جنگل میں کُلہاڑی سے درخت کاٹتا ہے جو بڑھئی کے ہاتھ کا کام ہے۔}, خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم دِیگر اقوام کی روِش نہ سِیکھو اور آسمانی علامات سے ہِراسان نہ ہو اگرچہ دِیگر اقوام اُن سے ہِراسان ہوتی ہیں۔z o, اَے اِسرائیل کے گھرانے! وہ کلام جو خُداوند تُم سے کرتا ہے سُنو۔ve, مِصر اور یہُودا ہ اور ادُو م اور بنی عمُّون اور موآب کو اور اُن سب کو جو گاؤ دُم داڑھی رکھتے ہیں جو بیابان کے باشِندے ہیں کیونکہ یہ سب قَومیں نامختُون ہیں اور اِسرائیل کا سارا گھرانا دِل کا نامختُون ہے۔5c, دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں سب مختُونوں کو نامختُونوں کے طَور پر سزا دُوں گا۔~y, لیکن جو فخر کرتا ہے اِس پر فخر کرے کہ وہ سمجھتا اور مُجھے جانتا ہے کہ مَیں ہی خُداوند ہُوں جو دُنیا میں شفقت و عدل اور راستبازی کو عمل میں لاتا ہُوں کیونکہ میری خُوشنُودی اِن ہی باتوں میں ہے خُداوند فرماتا ہے۔[}/, خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ نہ صاحِبِ حِکمت اپنی حِکمت پر اور نہ قَوی اپنی قُوّت پر اور نہ مال دار اپنے مال پر فخر کرے۔I| , کہہ دے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ آدمِیوں کی لاشیں مَیدان میں کھاد کی طرح گِریں گی اور اُس مُٹّھی بھر کی مانِند ہوں گی جو فصل کانٹے والے کے پِیچھے رہ جائے جِسے کوئی جمع نہیں کرتا۔w{g, کیونکہ مَوت ہماری کِھڑکیوں میں چڑھ آئی ہے اور ہمارے قصروں میں گُھس بَیٹھی ہے تاکہ باہر بچّوں کو اور بازاروں میں جوانوں کو کاٹ ڈالے۔ z9, اَے عَورتو! خُداوند کا کلام سُنو اور تُمہارے کان اُس کے مُنہ کی بات قبُول کریں اور تُم اپنی بیٹِیوں کو نَوحہ گری اور اپنی پڑوسنوں کو مرثِیہ خوانی سِکھاؤ۔y, یقِیناً صِیُّون سے نَوحہ کی آواز سُنائی دیتی ہے ۔ ہم کَیسے غارت ہُوئے! ہم سخت رُسوا ہُوئے کیونکہ ہم وطن سے آوارہ ہُوئے اور ہمارے گھر گِرا دِئے گئے۔fxE, اور جلدی کریں اور ہمارے لِئے نَوحہ اُٹھائیں تاکہ ہماری آنکھوں سے آنسُو جاری ہوں اور ہماری پلکوں سے سَیلابِ اشک بہہ نِکلے۔sw_, ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ سوچو اور ماتم کرنے والی عَورتوں کو بُلاؤ کہ آئیں اور ماہِر عَورتوں کو بُلوا بھیجو کہ وہ بھی آئیں۔v, اور اِن کو اُن قَوموں میں جِن کو نہ یہ نہ اِن کے باپ دادا جانتے تھے تِتّربِتّر کرُوں گا اور تلوار اِن کے پِیچھے بھیج کر اِن کو نابُود کر ڈالُوں گا۔u, اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِن کو ہاں اِن لوگوں کو ناگدَونا کھِلاؤُں گا اور اِندراین کا پانی پِلاؤُں گا۔Bt}, بلکہ اُنہوں نے اپنے ہٹّی دِلوں کی اوربعلیم کی پَیروی کی جِس کی اُن کے باپ دادا نے اُن کو تعلِیم دی تھی۔s1, اور خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ اُنہوں نے میری شرِیعت کو جو مَیں نے اُن کے آگے رکھّی تھی ترک کر دِیا اور میری آواز کو نہ سُنا اور اُس کے مُطابِق نہ چلے۔vre, صاحِبِ حِکمت آدمی کَون ہے کہ اِسے سمجھے؟ اور وہ جِس سے خُداوند کے مُنہ نے فرمایا کہ اِس بات کا اِعلان کرے؟ کہ یہ سرزمِین کِس لِئے وِیران ہُوئی اور بیابان کی مانِند جل گئی کہ کوئی اِس میں قدم نہیں رکھتا؟۔pqY, مَیں یروشلیِم کو کھنڈر اور گِیدڑوں کا مسکن بنا دُوں گا اور یہُودا ہ کے شہروں کو اَیسا وِیران کرُوں گا کہ کوئی باشِندہ نہ رہے گا۔p#, مَیں پہاڑوں کے لِئے گِریہ و زاری اور بیابان کی چراگاہوں کے لِئے نَوحہ کرُوں گا کیونکہ وہ یہاں تک جل گئِیں کہ کوئی اُن میں قدم نہیں رکھتا ۔ چَوپایوں کی آواز سُنائی نہیں دیتی ۔ ہوا کے پرِندے اور مویشی بھاگ گئے ۔ وہ چلے گئے۔Xo), خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اِن باتوں کے لِئے اُن کو سزا نہ دُوں گا؟ کیا میری رُوح اَیسی قَوم سے اِنتِقام نہ لے گی؟۔ n , اُن کی زُبان مُہلِک تِیر ہے ۔ اُس سے دغا کی باتیں نِکلتی ہیں ۔ اپنے ہمسایہ کو مُنہ سے تو سلام کہتے ہیں پر باطِن میں اُس کی گھات میں بَیٹھتے ہیں۔m, اِس لِئے ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن کو پِگھلا ڈالُوں گا اور اُن کو آزماؤُں گا کیونکہ اپنی بِنتِ قَوم سے اَور کیا کرُوں؟۔6le, تیرا مسکن فریب کے درمِیان ہے ۔ خُداوند فرماتا ہے فریب ہی سے وہ مُجھ کو جاننے سے اِنکار کرتے ہیں۔k, اور ہر ایک اپنے ہمسایہ کو فریب دے گا اور سچ نہ بولے گا ۔ اُنہوں نے اپنی زُبان کو جُھوٹ بولنا سِکھایا ہے اور بدکرداری میں جانفشانی کرتے ہیں۔.jU, ہر ایک اپنے ہمسایہ سے ہوشیار رہے اور تُم کِسی بھائی پر اِعتماد نہ کرو کیونکہ ہر ایک بھائی دغابازی سے دُوسرے کی جگہ لے لے گا اور ہر ایک ہمسایہ غَِیبت کرتا پِھرے گا۔Ui#, وہ اپنی زُبان کو ناراستی کی کمان بناتے ہیں۔ وہ مُلک میں زورآور ہو گئے ہیں لیکن راستی کے لِئے نہیں کیونکہ وہ بُرائی سے بُرائی تک بڑھتے جاتے ہیں اور مُجھ کو نہیں جانتے خُداوند فرماتا ہے۔ h, کاشکہ میرے لِئے بیابان میں مُسافِر خانہ ہوتا تاکہ مَیں اپنی قَوم کو چھوڑ دیتا اور اُن میں سے نِکل جاتا! کیونکہ وہ سب بدکار اور دغاباز جماعت ہیں۔]g 5, کاشکہ میرا سر پانی ہوتا اور میری آنکھیں آنسُوؤں کا چشمہ تاکہ مَیں اپنی بِنتِ قَوم کے مقتُولوں پر شب و روز ماتم کرتا!۔@fy,کیا جِلعاد میں رَوغنِ بلسان نہیں ہے؟ کیا وہاں کوئی طبِیب نہیں؟ میری بِنتِ قَوم کیوں شِفا نہیں پاتی؟۔Ne,اپنی بِنتِ قَوم کی شِکستگی کے سبب سے مَیں شِکستہ حال ہُؤا ۔ مَیں کُڑھتا رہتا ہُوں ۔ حَیرت نے مُجھے دبا لِیا۔d,فصل کاٹنے کا وقت گُذرا ۔ گرمی کے ایّام تمام ہُوئے اور ہم نے رہائی نہیں پائی۔c,دیکھ میری بِنتِ قَوم کے نالہ کی آواز دُور کے مُلک سے آتی ہے ۔ کیا خُداوند صِیُّون میں نہیں؟ کیا اُس کا بادشاہ اُس میں نہیں؟ اُنہوں نے کیوں اپنی تراشی ہُوئی مُورتوں سے اور بے گانہ معبُودوں سے مُجھ کو غضبناک کِیا؟۔tba,کاش کہ مَیں غم سے تسلّی پاتا! میرا دِل مُجھ میں سُست ہو گیا۔oaW,کیونکہ خُداوند فرماتا ہے دیکھو مَیں تُمہارے درمِیان سانپ اور افعی بھیجُوں گا جِن پر منتر کارگر نہ ہو گا اور وہ تُم کو کاٹیں گے۔ `9,اُس کے گھوڑوں کے فرّانے کی آواز دان سے سُنائی دیتی ہے۔ اُس کے جنگی گھوڑوں کے ہِنہنانے کی آواز سے تمام زمِین کانپ گئی کیونکہ وہ آ پُہنچے ہیں اور زمِین کو اور سب کُچھ جو اُس میں ہے اور شہر کو بھی اُس کے باشِندوں سمیت کھا جائیں گے۔_/,سلامتی کا اِنتِظار تھا پر کُچھ فائِدہ نہ ہُؤا اور شِفا کے وقت کا پر دیکھو دہشت!۔^',ہم کیوں چُپ چاپ بَیٹھے ہیں؟ آؤ اِکٹّھے ہو کر مُحکم شہروں میں بھاگ چلیں اور وہاں چُپ ہو رہیں کیونکہ خُداوند ہمارے خُدا نے ہم کو چُپ کرایا اور ہم کو اِندراین کا پانی پِینے کو دِیا ہے ۔ اِس لِئے کہ ہم خُداوند کے گُنہگار ہیں۔Y]+, خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُن کو بِالکُل فنا کرُوں گا ۔ نہ تاک میں انگُور لگیں گے اور نہ انجِیر کے درخت میں انجِیر بلکہ پتّے بھی سُوکھ جائیں گے اور جو کُچھ مَیں نے اُن کو دِیا جاتا رہے گا۔y\k, کیا وہ اپنے مکرُوہ کاموں کے سبب سے شرمِندہ ہُوئے؟ وہ ہرگِز شرمِندہ نہ ہُوئے بلکہ وہ لجائے تک نہیں ۔ اِس واسطے وہ گِرنے والوں کے ساتھ گِریں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے جب اُن کو سزا مِلے گی تو وہ پست ہو جائیں گے۔>[u, اور وہ میری بِنتِ قَوم کے زخم کو یُوں ہی سلامتی سلامتی کہہ کر اچّھا کرتے ہیں حالانکہ سلامتی نہیں ہے۔-ZS, پس مَیں اُن کی بِیوِیاں اَوروں کو اور اُن کے کھیت اُن کو دُوں گا جو اُن پر قابِض ہوں گے کیونکہ وہ سب چھوٹے سے بڑے تک لالچی ہیں اور نبی سے کاہِن تک ہر ایک دغا باز ہے۔pYY, دانِش مند شرمِندہ ہُوئے ۔ وہ حَیران ہُوئے اور پکڑے گئے ۔ دیکھ اُنہوں نے خُداوند کے کلام کو رَدّ کِیا ۔ اُن میں کَیسی دانائی ہے؟۔|Xq,تُم کیونکر کہتے ہو کہ ہم تو دانِش مند ہیں اور خُداوند کی شرِیعت ہمارے پاس ہے؟ لیکن دیکھ لِکھنے والوں کے باطِل قلم نے بطالت پَیدا کی ہے۔$WA,ہاں ہوائی لقلق اپنے مُقرّرہ وقتوں کو جانتا ہے اور قُمری اور ابابِیل اور کُلنگ اپنے آنے کا وقت پہچان لیتے ہیں لیکن میرے لوگ خُداوند کے احکام کو نہیں پہچانتے۔XV),مَیں نے کان لگایا اور سُنا ۔ اُن کی باتیں ٹِھیک نہیں ۔ کِسی نے اپنی بُرائی سے تَوبہ کر کے نہیں کہا کہ مَیں نے کیا کِیا؟ ہر ایک اپنی راہ کو پِھرتا ہے جِس طرح گھوڑا لڑائی میں سرپٹ دَوڑتا ہے۔XU),پِھر یروشلیِم کے یہ لوگ کیوں ہمیشہ کی برگشتگی پر اڑے ہیں؟ وہ مکر سے لِپٹے رہتے ہیں اور واپس آنے سے اِنکار کرتے ہیں۔]T3,اور تُو اُن سے کہہ دے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کیا لوگ گِر کر پِھر نہیں اُٹھتے؟ کیا کوئی برگشتہ ہو کر واپس نہیں آتا؟۔-SS,اور وہ سب لوگ جو اِس بُرے گھرانے میں سے باقی بچ رہیں گے اُن سب مکانوں میں جہاں جہاں مَیں اُن کو ہانک دُوں مَوت کو زِندگی سے زِیادہ چاہیں گے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔:Rm,اور اُن کو سُورج اور چاند اور تمام اجرامِ فلک کے سامنے جِن کو وہ دوست رکھتے اور جِن کی خِدمت و پَیروی کرتے تھے جِن سے وہ صلاح لیتے تھے اور جِن کو سِجدہ کرتے تھے بِچھائیں گے ۔ وہ نہ جمع کی جائیں گی نہ دفن ہوں گی بلکہ رُویِ زمِین پر کھاد بنیں گی۔.Q W,خُداوند فرماتا ہے کہ اُس وقت وہ یہُودا ہ کے بادشاہوں اور اُس کے سرداروں اور کاہِنوں اور نبِیوں اور یروشلیِم کے باشِندوں کی ہڈِّیاں اُن کی قبروں سے نِکال لائیں گے۔*PM,"تب مَیں یہُودا ہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے بازاروں میں خُوشی اور شادمانی کی آواز ۔ دُلہے اور دُلہن کی آواز مَوقُوف کرُوں گا کیونکہ یہ مُلک وِیران ہو جائے گا۔CO,!اور اِس قَوم کی لاشیں ہوائی پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہوں گی اور اُن کو کوئی نہ ہنکائے گا۔"N=, اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ یہ نہ تُوفت کہلائے گی نہ بِن ہنُّو م کی وادی بلکہ وادیِ قتل اور جگہ نہ ہونے کے سبب سے تُوفت میں دفن کریں گے۔RM,اور اُنہوں نے تُوفت کے اُونچے مقام بِن ہنُّو م کی وادی میں بنائے تاکہ اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو آگ میں جلائیں جِس کا مَیں نے حُکم نہیں دِیا اور میرے دِل میں اِس کا خیال بھی نہ آیا تھا۔(LI,اِس لِئے کہ بنی یہُوداہ نے میری نظر میں بُرائی کی ۔ خُداوند فرماتا ہے اُنہوں نے اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے اپنی مکرُوہات رکھّیں تاکہ اُسے ناپاک کریں۔pKY,اپنے بال کاٹ کر پھینک دے اور پہاڑوں پر جا کر نَوحہ کر کیونکہ خُداوند نے اُن لوگوں کو جِن پر اُس کا قہر ہے رَدّ اور ترک کر دِیا ہے۔J',پس تُو اُن سے کہہ دے کہ یہ وہ قَوم ہے جو خُداوند اپنے خُدا کی آواز کی شِنوا اور تربِیّت پذِیر نہ ہُوئی ۔ سچّائی نیست ہو گئی اور اُن کے مُنہ سے جاتی رہی۔FI,تُو یہ سب باتیں اُن سے کہے گا لیکن وہ تیری نہ سُنیں گے ۔ تُو اُن کو بُلائے گا لیکن وہ تُجھے جواب نہ دیں گے۔SH,لیکن اُنہوں نے میری نہ سُنی اور کان نہ لگایا بلکہ اپنی گردن سخت کی ۔ اُنہوں نے اپنے باپ دادا سے بڑھ کر بُرائی کی۔ G,جب سے تُمہارے باپ دادا مُلکِ مِصر سے نِکل آئے اب تک مَیں نے تُمہارے پاس اپنے سب خادِموں یعنی نبِیوں کو بھیجا ۔ مَیں نے اُن کو ہمیشہ بر وقت بھیجا۔aF;,لیکن اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا بلکہ اپنی مصلحتوں اور اپنے بُرے دِل کی سختی پر چلے اور برگشتہ ہُوئے اور آگے نہ بڑھے۔aE;,بلکہ مَیں نے اُن کو یہ حُکم دِیا اور فرمایا کہ میری آواز کے شِنوا ہو اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا اور تُم میرے لوگ ہو گے اور جِس راہ کی مَیں تُم کو ہدایت کرُوں اُس پر چلو تاکہ تُمہارا بھلا ہو۔D,کیونکہ جِس وقت مَیں تُمہارے باپ دادا کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا اُن کو سوختنی قُربانی اور ذبِیحہ کی بابت کُچھ نہیں کہا اور حُکم نہیں دِیا۔YC+,ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اپنے ذبِیحوں پر اپنی سوختنی قُربانِیاں بھی بڑھاؤ اور گوشت کھاؤ۔oBW,اِسی واسطے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ میرا قہر و غضب اِس مکان پر اور اِنسان اور حَیوان اور مَیدان کے درختوں پر اور زمِین کی پَیداوار پر اُنڈیل دِیا جائے گا اور وہ بھڑکے گا اور بُجھے گا نہیں۔:Am,خُداوند فرماتا ہے کیا وہ مُجھ ہی کو غضب ناک کرتے ہیں؟ کیا وہ اپنی ہی رُوسِیاہی کے لِئے نہیں کرتے؟۔H@ ,بچّے لکڑی جمع کرتے ہیں اور باپ آگ سُلگاتے ہیں اور عَورتیں آٹا گُوندھتی ہیں تاکہ آسمان کی ملِکہ کے لِئے روٹِیاں پکائیں اور غَیر معبُودوں کے لِئے تپاون تپا کر مُجھے غضب ناک کریں۔*?M,کیا تُو نہیں دیکھتا کہ وہ یہُودا ہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے کُوچوں میں کیا کرتے ہیں؟۔x>i,پس تُو اِن لوگوں کے لِئے دُعا نہ کر اور اِن کے واسطے آواز بُلند نہ کر اور مُجھ سے مِنّت اور شِفاعت نہ کر کیونکہ مَیں تیری نہ سنُوں گا۔N=,اور مَیں تُم کو اپنے حضُور سے نِکال دُوں گا جِس طرح تُمہاری ساری برادری اِفرائیم کی کُل نسل کو نِکال دِیا ہے۔O<,اِس لِئے مَیں اِس گھر سے جو میرے نام سے کہلاتا ہے جِس پر تُمہارا اِعتماد ہے اور اِس مکان سے جِسے مَیں نے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو دِیا وُہی کرُوں گا جو مَیں نے سَیلا سے کِیا ہے۔&;E, اور خُداوند فرماتا ہے اب چُونکہ تُم نے یہ سب کام کِئے مَیں نے بر وقت تُم کو کہا اور تاکِید کی پر تُم نے نہ سُنا اور مَیں نے تُم کو بُلایا پر تُم نے جواب نہ دِیا۔G:, پس اب میرے اُس مکان کو جاؤ جو سَیلا میں تھا ۔ جِس پر پہلے مَیں نے اپنے نام کو قائِم کِیا تھا اور دیکھو کہ مَیں نے اپنے لوگوں یعنی بنی اِسرائیل کی شرارت کے سبب سے اُس سے کیا کِیا۔h9I, کیا یہ گھر جو میرے نام سے کہلاتا ہے تُمہاری نظر میں ڈاکُوؤں کا غار بن گیا؟ دیکھ خُداوند فرماتا ہے مَیں نے خُود یہ دیکھا ہے۔e8C, اور میرے حضُور اِس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے آکر کھڑے ہو گے اور کہو گے کہ ہم نے خلاصی پائی تاکہ یہ سب نفرتی کام کرو؟۔07Y, کیا تُم چوری کرو گے ۔ خُون کرو گے ۔ زِناکاری کرو گے جُھوٹی قَسم کھاؤ گے اور بعل کے لِئے بخُور جلاؤ گے اور غَیر معبُودوں کی جِن کو تُم نہیں جانتے تھے پَیروی کرو گے۔s6_,دیکھو تُم جُھوٹی باتوں پر جو بے فائِدہ ہیں بھروسا کرتے ہو۔W5',تو مَیں تُم کو اِس مکان میں اور اِس مُلک میں بساؤُں گا جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو قدِیم سے ہمیشہ کے لِئے دِیا۔4#,اگر پردیسی اور یتِیم اور بیوہ پر ظُلم نہ کرو اور اِس مکان میں بے گُناہ کا خُون نہ بہاؤ اور غَیر معبُودوں کی پَیروی جِس میں تُمہارا نُقصان ہے نہ کرو۔T3!,کیونکہ اگر تُم اپنی روِشیں اور اپنے اَعمال سراسر درُست کرو ۔ اگر ہر آدمی اور اُس کے ہمسایہ میں پُورا اِنصاف کرو۔X2),جُھوٹی باتوں پر بھروسا نہ کرو اور یُوں نہ کہتے جاؤکہ یہ ہے خُداوند کی ہَیکل ۔ خُداوند کی ہَیکل ۔ خُداوندکی ہَیکل۔l1Q,ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اپنی روِشیں اور اپنے اَعمال درُست کرو تو مَیں تُم کو اِس مکان میں بساؤُں گا۔R0,تُو خُداوند کے گھر کے پھاٹک پر کھڑا ہو اور وہاں اِس کلام کا اِشتِہار دے اور کہہ اَے یہُودا ہ کے سب لوگو جو خُداوند کی عِبادت کے لِئے اِن پھاٹکوں سے داخِل ہوتے ہو خُداوند کا کلام سُنو!۔/ ,یہ وہ کلام ہے جو خُداوند کی طرف سے یرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔.,وہ مردُود چاندی کہلائیں گے کیونکہ خُداوند نے اُن کو ردّ کر دِیا ہے۔K-,دَھونکنی جل گئی ۔ سِیسا آگ سے بھسم ہو گیا ۔ صاف کرنے والے نے بے فائِدہ صاف کِیا کیونکہ شرِیر الگ نہیں ہُوئے۔K,,وہ سب کے سب نِہایت سرکش ہیں ۔ وہ غِیبت کرتے ہیں ۔ وہ تو تانبا اور لوہا ہیں ۔ وہ سب کے سب مُعاملہ کے کھوٹے ہیں۔O+,مَیں نے تُجھے اپنے لوگوں میں پرکھنے والا اور بُرج مُقرّر کِیا تاکہ تُو اُن کی روِشوں کو معلُوم کرے اور پرکھے۔m*S,اَے میری بِنتِ قَوم! ٹاٹ اُوڑھ اور راکھ میں لیٹ ۔اپنے اِکلوتوں پر ماتم اور دِل خراش نَوحہ کر کیونکہ غارت گر ہم پر اچانک آئے گا۔)+,مَیدان میں نہ نِکلنا اور سڑک پر نہ جانا کیونکہ ہر طرف دُشمن کی تلوار کا خَوف ہے۔D(,ہم نے اِس کی شُہرت سُنی ہے ۔ ہمارے ہاتھ ڈِھیلے ہو گئے ہم زچّہ کی مانِند مُصِیبت اور درد میں گرِفتار ہیں۔i'K,وہ تِیرانداز و نیزہ باز ہیں ۔ وہ سنگ دِل اور بے رحم ہیں ۔ اُن کے نعروں کی صدا سمُندر کی سی ہے اور وہ گھوڑوں پر سوار ہیں۔ اَے دُخترِ صِیُّون ! وہ جنگی مَردوں کی مانِند تیرے مُقابِل صف آرائی کرتے ہیں۔c&?,خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ شِمالی مُلک سے ایک گُروہ آتی ہے اور اِنتِہایِ زمِین سے ایک بڑی قَوم برانگیختہ کی جائے گی۔S%,اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں ٹھوکرکِھلانے والی چِیزیں اِن لوگوں کی راہ میں رکھ دُوں گا اور باپ اور بیٹے باہم اُن سے ٹھوکر کھائیں گے ہمسائے اور اُن کے دوست ہلاک ہوں گے۔.$U,اِس سے کیا فائِدہ کہ سبا سے لُبان اور دُور کے مُلک سے اگر میرے حضُور لاتے ہیں؟ تُمہاری سوختنی قُربانِیاں مُجھے پسند نہیں اور تُمہارے ذبِیحوں سے مُجھے خُوشی نہیں۔#5,اَے زمِین سُن! دیکھ مَیں اِن لوگوں پر آفت لاؤُں گا جو اِن کے اندیشوں کا پَھل ہے کیونکہ اِنہوں نے میرے کلام کو نہیں مانا اور میری شرِیعت کو ردّ کر دِیا ہے۔",اِس لِئے اَے قَومو سُنو! اور اَے اہلِ مجمع معلُوم کرو کہ اُن کی کیا حالت ہے۔D!,اور مَیں نے تُم پر نِگہبان بھی مُقرّر کِئے اور کہا نرسِنگے کی آواز سُنو پر اُنہوں نے کہا ہم نہ سُنیں گے۔Z -,خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ راستوں پر کھڑے ہو اور دیکھو اور پُرانے راستوں کی بابت پُوچھو کہ اچّھی راہ کہاں ہے؟ اُسی پر چلو اور تُمہاری جان راحت پائے گی پر اُنہوں نے کہا ہم اُس پر نہ چلیں گے۔zm,کیا وہ اپنے مکرُوہ کاموں کے سبب سے شرمِندہ ہُوئے؟ وہ ہرگِز شرمِندہ نہ ہُوئے بلکہ وہ لجائے تک نہیں اِس واسطے وہ گِرنے والوں کے ساتھ گِریں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اُن کو سزا دُوں گا تو پست ہو جائیں گے۔;o,کیونکہ وہ میرے لوگوں کے زخم کو یُوں ہی سلامتی سلامتی کہہ کر اچّھا کرتے ہیں حالانکہ سلامتی نہیں ہے۔#?, اِس لِئے کے چھوٹوں سے بڑوں تک سب کے سب لالچی ہیں اور نبی سے کاہِن تک ہر ایک دغا باز ہے۔, اور اُن کے گھر کھیتوں اور بِیوِیوں سمیت اَوروں کے ہو جائیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں اپنا ہاتھ اِس مُلک کے باشِندوں پر بڑھاؤُں گا۔  , اِس لِئے مَیں خُداوند کے قہر سے لبریز ہُوں ۔ مَیں اُسے ضبط کرتے کرتے تنگ آ گیا ۔ بازاروں میں بچّوں پر اور جوانوں کی جماعت پر اُسے اُنڈیل دے کیونکہ شَوہر اپنی بِیوی کے ساتھ اور بُوڑھا کُہن سال کے ساتھ گرِفتار ہو گا۔ o5~O||E{zxwyvNuXssqRp:o mlikjhgf)ecbb'`_^O]"[Z`YhXWqVwUT{SgQP[NMLL;KJJHGGuFECA@1>>|<;:987655*4132710/d..-%,*)('&O%#?! $M~vY! ) S25(I,اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُو باز آئے تو مَیں تُجھے پھیر لاؤُں گا اور تُو میرے حضُور کھڑا ہو گا اور اگر تُو لطِیف کو کثِیف سے جُدا کرے تو تُو میرے مُنہ کی مانِند ہو گا ۔ وہ تیری طرف پِھریں لیکن تُو اُن کی طرف نہ پِھرنا۔1[,میرا درد کیوں دائِمی اور میرا زخم کیوں لاعِلاج ہے کہ صِحت پذِیر نہیں ہوتا؟ کیا تُو میرے لِئے سراسر دھوکے کی ندی سا ہو گیا ہے ۔ اُس پانی کی مانِند جِس کو قِیام نہیں؟۔#,نہ مَیں خُوشی منانے والوں کی محفِل میں بَیٹھا اور نہ شادمان ہُؤا ۔ تیرے ہاتھ کے سبب سے مَیں تنہا بَیٹھا کیونکہ تُو نے مُجھے قہر سے لبریز کر دِیا ہے۔1,تیرا کلام مِلا اور مَیں نے اُسے نوش کِیا اور تیری باتیں میرے دِل کی خُوشی اور خُرمی تِھیں کیونکہ اَے خُداوند ربُّ الافواج! مَیں تیرے نام سے کہلاتا ہُوں۔_7,اَے خُداوند! تُو جانتا ہے مُجھے یاد فرما اور مُجھ پر شفقت کر اور میرے ستانے والوں سے میرا اِنتقام لے ۔ تُو برداشت کرتے کرتے مُجھے نہ اُٹھا لے ۔ جان رکھ کہ مَیں نے تیری خاطِر ملامت اُٹھائی ہے۔w,اور مَیں تُجھ کو تیرے دُشمنوں کے ساتھ اَیسے مُلک میں لے جاؤُں گا جِسے تُو نہیں جانتا کیونکہ میرے غضب کی آگ بھڑکے گی اور تُم کو جلائے گی۔K, تیرے مال اور تیرے خزانوں کو مُفت لُٹوا دُوں گا اور یہ تیرے سب گُناہوں کے سبب سے تیری تمام سرحدّوں میں ہو گا۔z~m, کیا کوئی لوہے کو یعنی شِمالی فَولاد اور پِیتل کو توڑ سکتا ہے؟۔}/, خُداوند نے فرمایا یقِیناً مَیں تُجھے تَقوِیت بخشُوں گا کہ تیری خَیر ہو ۔ یقِیناً مَیں مُصِیبت اور تنگی کے وقت دُشمنوں سے تیرے سامنے اِلتجا کراؤُں گا۔i|K, اَے میری ماں مُجھ پر افسوس کہ مَیں تُجھ سے تمام دُنیا کے لِئے لڑاکا آدمی اور جھگڑالُو شخص پَیدا ہُؤا! مَیں نے تو نہ سُود پر قرض دِیا اور نہ قرض لِیا تَو بھی اُن میں سے ہر ایک مُجھ پر لَعنت کرتا ہے۔{, سات بچّوں کی والِدہ نِڈھال ہو گئی ۔ اُس نے جان دے دی ۔ دِن ہی کو اُس کا سُورج ڈُوب گیا ۔ وہ پشیمان اور سراسِیمہ ہو گئی ہے ۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں اُن کے باقی لوگوں کو اُن کے دُشمنوں کے آگے تلوار کے حوالہ کرُوں گا۔3z_,اُن کی بیوائیں میرے آگے سمُندر کی ریت سے زِیادہ ہو گئِیں ۔ مَیں نے دوپہر کے وقت جوانوں کی ماں پر غارت گرکو مُسلّط کِیا ۔ مَیں نے اُس پر ناگہان عذاب و دہشت کو ڈال دِیا۔y),اور مَیں نے اُن کو مُلک کے پھاٹکوں پر چھاج سے پھٹکا ۔ مَیں نے اُن کے بچّے چِھین لِئے ۔ مَیں نے اپنے لوگوں کو ہلاک کِیا کیونکہ وہ اپنی راہوں سے نہ پِھرے۔+xO,خُداوند فرماتا ہے تُو نے مُجھے ترک کِیا اور برگشتہ ہو گئی اِس لِئے مَیں تُجھ پر اپنا ہاتھ بڑھاؤُں گا اور تُجھے برباد کرُوں گا مَیں تو ترس کھاتے کھاتے تنگ آ گیا۔_w7,اب اَے یروشلیِم کَون تُجھ پر رحم کرے گا؟ کَون تیرا ہمدرد ہو گا؟ یا کَون تیری طرف آئے گا کہ تیری خَیر و عافِیّت پُوچھے؟۔/vW,اور مَیں اُن کو شاہِ یہُودا ہ منسّی بِن حِزقیاہ کے سبب سے اُس کام کے باعِث جو اُس نے یروشلیِم میں کِیا ترک کر دُوں گا کہ زمِین کی سب مملکتوں میں دھکّے کھاتے پِھریں۔[u/,اور مَیں چار چِیزوں کو اُن پر مُسلّط کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے ۔ تلوار کو کہ قتل کرے اور کُتّوں کو کہ پھاڑ ڈالیں اور آسمانی پرِندوں کو اور زمِین کے درِندوں کو کہ نِگل جائیں اور ہلاک کریں۔3t_,اور جب وہ تُجھ سے کہیں کہ ہم کِدھر جائیں؟ تو اُن سے کہنا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جو مَوت کے لِئے ہیں وہ مَوت کی طرف جائیں اور جو تلوار کے لِئے ہیں وہ تلوار کی طرف اور جو کال کے لِئے ہیں وہ کال کو اور جو اسِیری کے لِئے ہیں وہ اسِیری میں۔, میرے سب شرِیر پڑوسِیوں کے خِلاف خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ جِنہوں نے اُس مِیراث کو چُھؤا جِس کا مَیں نے اپنی قَوم اِسرائیل کو وارِث کِیا مَیں اُن کو اُن کی سرزمِین سے اُکھاڑ ڈالُوں گا اور یہُودا ہ کے گھرانے کو اُن کے درمِیان سے نِکال پھینکُوں گا۔=, اُنہوں نے گیہُوں بویا پر کانٹے جمع کِئے ۔ اُنہوں نے مشقّت کھینچی پر فائِدہ نہ اُٹھایا ۔ خُداوند کے قہرِ شدِید کے سبب سے اپنے انجام سے شرمِندہ ہو۔<, بیابان کے سب پہاڑوں پر غارت گر آ گئے ہیں کیونکہ خُداوند کی تلوار مُلک کے ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک نِگل جاتی ہے اور کِسی بشر کو سلامتی نہیں۔l;Q, اُنہوں نے اُسے وِیران کِیا وہ وِیران ہو کر مُجھ سے فریادی ہے ۔ ساری زمِین وِیران ہو گئی تَو بھی کوئی اِسے خاطِر میں نہیں لاتا۔u:c, بُہت سے چرواہوں نے میرے تاکِستان کو خراب کِیا ۔ اُنہوں نے میرے بخرہ کو پامال کِیا ۔ میرے دِل پسند بخرہ کو اُجاڑ کر بیابان بنا دِیا۔"9=, کیا میری مِیراث میرے لِئے ابلق شِکاری پرِندہ ہے؟ کیا شِکاری پرِندے اُس کو چاروں طرف گھیرے ہیں؟ آؤ سب دشتی درِندوں کو جمع کرو ۔ اُن کو لاؤ کہ وہ کھا جائیں۔K8, میری مِیراث میرے لِئے جنگلی شیر بن گئی ۔ اُس نے میرے خِلاف اپنی آواز بُلند کی اِس لِئے مُجھے اُس سے نفرت ہے۔s7_, مَیں نے اپنے لوگوں کو ترک کِیا ۔ مَیں نے اپنی مِیراث کو رَدّ کر دِیا ۔ مَیں نے اپنے دِل کی محبُوبہ کو اُس کے دُشمنوں کے حوالہ کِیا۔[6/, کیونکہ تیرے بھائِیوں اور تیرے باپ کے گھرانے نے بھی تیرے ساتھ بے وفائی کی ہے ۔ ہاں اُنہوں نے بڑی آواز سے تیرے پِیچھے للکارا ۔ اُن پر اِعتماد نہ کر اگرچہ وہ تُجھ سے مِیٹھی مِیٹھی باتیں کریں۔]53, اگر تُو پِیادوں کے ساتھ دَوڑا اور اُنہوں نے تُجھے تھکا دِیا تو پِھر تُجھ میں یہ تاب کہاں کہ سواروں کی برابری کرے؟ تُو سلامتی کی سرزمِین میں تو بے خَوف ہے لیکن یَرد ن کے جنگل میں کیا کرے گا؟۔(4I, اہلِ زمِین کی شرارت سے زمِین کب تک ماتم کرے اور تمام مُلک کی روئیدگی پژمُردہ ہو؟ چرِندے اور پرِندے غارت ہو گئے کیونکہ اُنہوں نے کہا وہ ہمارا انجام نہ دیکھے گا۔n3U, لیکن اَے خُداوند! تُو مُجھے جانتا ہے ۔ تُو نے مُجھے دیکھا اور میرے دِل کو جو تیری طرف ہے آزمایا ہے ۔ تُو اُن کو بھیڑوں کی مانِند ذبح ہونے کے لِئے کھینچ کر نِکال اور قتل کے دِن کے لِئے اُن کو مخصُوص کر۔n2U, تُو نے اُن کو لگایا اور اُنہوں نے جڑ پکڑ لی ۔ وہ بڑھ گئے بلکہ برومند ہُوئے ۔ تُو اُن کے مُنہ سے نزدِیک پراُن کے دِلوں سے دُور ہے۔m1 U, اَے خُداوند! اگر مَیں تیرے ساتھ حُجّت کرُوں تو تُوہی صادِق ٹھہرے گا تَو بھی مَیں تُجھ سے اِس امر پر بحث کرنا چاہتا ہُوں کہ شرِیر اپنی روِش میں کیوں کامیاب ہوتے ہیں؟ سب دغا باز کیوں آرام سے رہتے ہیں؟۔=0s, اور اُن میں سے کوئی باقی نہ رہے گا کیونکہ مَیں عنتوت کے لوگوں پر اُن کی سزا کے سال میں آفت لاؤُں گا۔m/S, ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن کو سزادُوں گا ۔ جوان تلوار سے مارے جائیں گے ۔ اُن کے بیٹے بیٹِیاں کال سے مَریں گے۔%.C, اِس لِئے خُداوند فرماتا ہے عنتوت کے لوگوں کی بابت جو یہ کہہ کر تیری جان کے خواہاں ہیں کہ خُداوند کا نام لے کر نبُوّت نہ کر تاکہ تُو ہمارے ہاتھ سے نہ مارا جائے۔-7, اَے ربُّ الافواج! جو صداقت سے عدالت کرتا ہے جو دِل و دِماغ کو جانچتا ہے اُن سے اِنتقام لے کر مُجھے دِکھاکیونکہ مَیں نے اپنا دعویٰ تُجھ ہی پر ظاہِر کِیا ہے۔Q,, لیکن مَیں اُس پالتُو برّہ کی مانِند تھا جِسے ذبح کرنے کو لے جاتے ہیں اور مُجھے معلُوم نہ تھا کہ اُنہوں نے میرے خِلاف منصُوبے باندھے ہیں کہ آؤ درخت کو اُس کے پَھل سمیت نیست کریں اور اُسے زِندوں کی زمِین سے کاٹ ڈالیں تاکہ اُس کے نام کا ذِکر تک باقی نہ رہے۔+7, خُداوند نے مُجھ پر ظاہِر کِیا اور مَیں جان گیا ۔تب تُو نے مُجھے اُن کے کام دِکھائے۔g*G, کیونکہ ربُّ الافواج نے جِس نے تُجھے لگایا تُجھ پربلا کا حُکم کِیا ۔ اُس بدی کے سبب سے جو اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے نے اپنے حق میں کی کہ بعل کے لِئے بخُور جلا کر مُجھے غضب ناک کِیا۔r)], خُداوند نے خُوش میوہ ہرا زَیتُون تیرا نام رکھّا ۔اُس نے بڑے ہنگامہ کی آواز ہوتے ہی اُسے آگ لگا دی اوراُس کی ڈالِیاں توڑ دی گئِیں۔^(5, میرے گھر میں میری محبُوبہ کو کیا کام جب کہ وہ بکثرت شرارت کر چُکی؟ کیا مَنّت اور مُقدّ س گوشت تیری شرارت کو دُور کریں گے؟ کیا تُو اِن کے ذرِیعہ سے رہائی پائے گی؟ تُو شرارت کر کے خُوش ہوتی ہے۔*'M, پس تُو اِن لوگوں کے لِئے دُعا نہ کر اور نہ اِن کے واسطے اپنی آواز بُلند کر اور نہ مِنّت کر کیونکہ جب یہ اپنی مُصِبیت میں مُجھے پُکاریں گے مَیں اِن کی نہ سنُوں گا۔p&Y, کیونکہ اَے یہُودا ہ! جِتنے تیرے شہر ہیں اُتنے ہی تیرے معبُود ہیں اور جِتنے یروشلیِم کے کُوچے ہیں اُتنے ہی تُم نے اُس رُسوائی کے باعِث کے لِئے مذبحے بنائے یعنی بعل کے لِئے بخُور جلانے کی قُربان گاہیں۔(%I, تب یہُودا ہ کے شہر اور یروشلیِم کے باشِندے جائیں گے اور اُن معبُودوں کو جِن کے آگے وہ بخُور جلاتے ہیں پُکاریں گے پر وہ مُصِیبت کے وقت اُن کو ہرگِز نہ بچائیں گے۔$, اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن پر اَیسی بلا لاؤُں گا جِس سے وہ بھاگ نہ سکیں گے اور وہ مُجھے پُکاریں گے پر مَیں اُن کی نہ سنُوں گا۔;#o, وہ اپنے باپ دادا کی بدکرداری کی طرف جِنہوں نے میری باتیں سُننے سے اِنکار کِیا پِھر گئے اور غَیر معبُودوں کے پَیرو ہو کر اُن کی عِبادت کی ۔ اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے نے اُس عہد کو جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کِیا تھا توڑ دِیا۔8"i, تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ یہُودا ہ کے لوگوں اور یروشلیِم کے باشِندوں میں سازِش پائی جاتی ہے۔!, پر اُنہوں نے کان نہ لگایا اور شِنوا نہ ہُوئے بلکہ ہر ایک نے اپنے بُرے دِل کی سختی کی پَیروی کی ۔ اِس لِئے مَیں نے اِس عہد کی سب باتیں جِن پر عمل کرنے کا اُن کو حُکم دِیا تھا اور اُنہوں نے نہ کِیا اُن پر پُوری کِیں۔q [, کیونکہ مَیں تُمہارے باپ دادا کو جِس دِن سے مُلکِ مِصر سے نِکال لایا آج تک تاکِید کرتا اور بر وقت جتاتا اور کہتا رہا کہ میری سُنو۔&E, پِھر خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ یہُودا ہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے کُوچوں میں اِن سب باتوں کی مُنادی کر اور کہہ کہ اِس عہد کی باتیں سُنو اور اُن پر عمل کرو۔r], تاکہ مَیں اُس قَسم کو جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے کھائی کہ مَیں اُن کو اَیسا مُلک دُوں گا جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہو جَیسا کہ آج کے دِن ہے پُورا کرُوں ۔ تب مَیں نے جواب مَیں کہا اَے خُداوند! آمِین۔S, جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے اُس وقت فرمائِیں جب مَیں اُن کو مُلکِ مِصر سے لوہے کے تنُور سے یہ کہہ کرنِکال لایا کہ تُم میری آواز کی فرمانبرداری کرو اور جو کُچھ مَیں نے تُم کو حُکم دِیا ہے اُس پر عمل کرو تو تُم میرے لوگ ہو گے اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا۔U#, اور تُو اُن سے کہہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ لَعنت اُس اِنسان پر جو اِس عہد کی باتیں نہیں سُنتا۔5, کہ تُم اِس عہد کی باتیں سُنو اور بنی یہُوداہ اور یروشلیِم کے باشِندوں سے بیان کرو۔ , یہ وہ کلام ہے جو خُداوند کی طرف سے یرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔nU, اَے خُداوند! اُن قَوموں پر جو تُجھے نہیں جانتِیں اور اُن گھرانوں پر جو تیرا نام نہیں لیتے اپنا قہر اُنڈیل دے کیونکہ وہ یعقُوب کو کھا گئے ۔ وہ اُسے نِگل گئے اور چٹ کر گئے اور اُس کے مسکن کو اُجاڑ دِیا۔4a, اَے خُداوند! مُجھے تنبِیہہ کر پر اندازہ سے ۔ اپنے قہر سے نہیں ۔ نہ ہو کہ تُو مُجھے نابُود کر دے۔s_, اَے خُداوند! مَیں جانتا ہُوں کہ اِنسان کی راہ اُس کے اِختیار میں نہیں۔ اِنسان اپنی روِش میں اپنے قدموں کی راہنُمائی نہیں کر سکتا۔ pD~r}}Q|{yx^wMv*ut'rqBpOnml6jihPffSeMdOcbi`_^]\W[ZYY WVVlUCTSWRGQ6PQONULKvIH/GGFFEE_CCBA_@{>k=P<:;U9876X543$20n/~.,+P* )('?&=$$="! !{d[L ? 8b=D:um,اور مَیں اِس شہر کے باشِندوں کو اِنسان و حَیوان دونوں کو مارُوں گا ۔ وہ بڑی وبا سے فنا ہو جائیں گے۔_t7,اور مَیں آپ اپنے بڑھائے ہُوئے ہاتھ سے اور قُوّتِ بازُو سے تُمہارے خِلاف لڑُوں گا ۔ ہاں قہر و غضب سے بلکہ قہرِ شدِید سے۔dsA,کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں لڑائی کے ہتھیاروں کو جو تُمہارے ہاتھ میں ہیں جِن سے تُم شاہِ بابل اور کسدیوں کے خِلاف جو فصِیل کے باہر تُمہارا مُحاصرہ کِئے ہُوئے ہیں لڑتے ہو پھیر دُوں گا اور مَیں اُن کو اِس شہر کے بِیچ میں اِکٹّھے کرُوں گا۔irK,تب یَرمِیا ہ نے اُن سے کہا تُم صِدقِیاہ سے یُوں کہنا۔[q/,کہ ہماری خاطِر خُداوند سے دریافت کر کیونکہ شاہِ بابل نبُوکدر ضر ہمارے ساتھ لڑائی کرتا ہے ۔ شاید خُداوند ہم سے اپنے تمام عجِیب کاموں کے مُوافِق اَیسا سلُوک کرے کہ وہ ہمارے پاس سے چلا جائے۔p 7,وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا جب صِدقِیاہ بادشاہ نے فشحُور بِن ملکیاہ اور صفنیا ہ بِن معسیا ہ کاہِن کو اُس کے پاس یہ کہنے کو بھیجا۔o3,مَیں پَیدا ہی کیوں ہُؤا کہ مشقّت اور رنج دیکُھوں اور میرے دِن رُسوائی میں کٹیں؟۔Qn,اِس لِئے کہ اُس نے مُجھے رَحِم ہی میں قتل نہ کِیا کہ میری ماں میری قبر ہوتی اور اُس کا رَحِم ہمیشہ تک بھرا رہتا۔m},ہاں وہ آدمی اُن شہروں کی مانِند ہو جِن کو خُداوند نے شِکست دی اور افسوس نہ کِیا اور وہ صُبح کو خَوفناک شور سُنے اور دوپہر کے وقت بڑی للکار۔Hl ,لَعنت اُس آدمی پر جِس نے میرے باپ کو یہ کہہ کر خبر دی کہ تیرے ہاں بیٹا پَیدا ہُؤا اور اُسے بُہت خُوش کِیا۔Hk ,لَعنت اُس دِن پر جِس میں مَیں پَیدا ہُؤا ۔ وہ دِن جِس میں میری ماں نے مُجھ کو جنم دِیا ہرگِز مُبارک نہ ہو۔Uj#, خُداوند کی مدح سرائی کرو۔ خُداوند کی سِتایش کرو کیونکہ اُس نے مِسکِین کی جان کو بدکرداروں کے ہاتھ سے چُھڑایا ہے۔#i?, پس اَے ربُّ الافواج! تُو جو صادِقوں کو آزماتا اور دِل و دِماغ کو دیکھتا ہے اُن سے بدلہ لے کر مُجھے دِکھا اِس لِئے کہ مَیں نے اپنا دعویٰ تُجھ پر ظاہِر کِیا ہے۔*hM, لیکن خُداوند مُہِیب بہادُر کی مانِند میری طرف ہے ۔ اِس لِئے مُجھے ستانے والوں نے ٹھوکر کھائی اور غالِب نہ آئے ۔ وہ نِہایت شرمِندہ ہُوئے اِس لِئے کہ اُنہوں نے اپنا مقصد نہ پایا ۔ اُن کی شرمِندگی ہمیشہ تک رہے گی۔ کبھی فراموش نہ ہو گی۔=gs, کیونکہ مَیں نے بُہتوں کی تُہمت سُنی ۔ چاروں طرف دہشت ہے ۔ اُس کی شکایت کرو ۔ وہ کہتے ہیں ہم اُس کی شِکایت کریں گے ۔ میرے سب دوست میرے ٹھوکر کھانے کے مُنتظِر ہیں اور کہتے ہیں شاید وہ ٹھوکر کھائے ۔ تب ہم اُس پر غالِب آئیں گے اور اُس سے بدلہ لیں گے۔ f9, اور اگر مَیں کہُوں کہ مَیں اُس کا ذِکر نہ کرُوں گا نہ پِھر کبھی اُس کے نام سے کلام کرُوں گا تو اُس کا کلام میرے دِل میں جلتی آگ کی مانِند ہے جو میری ہڈِّیوں میں پوشِیدہ ہے اور مَیں ضبط کرتے کرتے تھک گیا اور مُجھ سے رہا نہیں جاتا۔)eK,کیونکہ جب جب مَیں کلام کرتا ہُوں زور سے پُکارتا ہُوں ۔ مَیں نے غضب اور ہلاکت کا اِعلان کِیا کیونکہ خُداوند کا کلام دِن بھر میری ملامت اور ہنسی کا باعِث ہوتا ہے۔7dg,اَے خُداوند! تُو نے مُجھے ترغِیب دی ہے اور مَیں نے مان لِیا ۔ تُو مُجھ سے توانا تھا اور تُو غالِب آیا ۔ مَیں دِن بھر ہنسی کا باعِث بنتا ہُوں ۔ ہر ایک میری ہنسی اُڑاتا ہے۔Uc#,اور اَے فشحُور تُو اور تیرا سارا گھرانا اَسِیری میں جاؤ گے اور تُو بابل میں پُہنچے گا اور وہاں مَرے گا اور وہِیں دفن کِیا جائے گا ۔ تُو اور تیرے سب دوست جِن سے تُو نے جُھوٹی نبُو ّت کی۔*bM,اور مَیں اِس شہر کی ساری دَولت اور اِس کے تمام محاصِل اور اِس کی سب نفِیس چِیزوں کو اور یہُودا ہ کے بادشاہوں کے سب خزانوں کو دے ڈالُوں گا ۔ ہاں مَیں اُن کو اُن کے دُشمنوں کے حوالہ کر دُوں گا جو اُن کو لُوٹیں گے اور بابل کو لے جائیں گے۔,اگر کِسی وقت مَیں کِسی قَوم اور کِسی سلطنت کے حق میں کہُوں کہ اُسے اُکھاڑُوں اور توڑ ڈالُوں اور وِیران کرُوں۔n=U,کہ اَے اِسرائیل کے گھرانے کیا مَیں اِس کُمہار کی طرح تُم سے سلُوک نہیں کر سکتا ہُوں؟ خُداوند فرماتا ہے دیکھو جِس طرح مِٹّی کُمہار کے ہاتھ میں ہے اُسی طرح اَے اِسرائیل کے گھرانے تُم میرے ہاتھ میں ہو۔V<%,تب خُداوند کا یہ کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔t;a,اُس وقت وہ مِٹّی کا برتن جو وہ بنا رہا تھا اُس کے ہاتھ میں بِگڑ گیا ۔ تب اُس نے اُس سے جَیسا مُناسِب سمجھا ایک دُوسرا برتن بنا لِیا۔:,تب مَیں کُمہار کے گھر گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ وہ چاک پر کُچھ بنا رہا ہے۔ 9,کہ اُٹھ اور کُمہار کے گھر جا اور مَیں وہاں اپنی باتیں تُجھے سُناؤُں گا۔T8 #,خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔(7I,لیکن اگر تُم میری نہ سُنو گے کہ سبت کے دِن کو مُقدّس جانو اور بوجھ اُٹھا کر سبت کے دِن یروشلیِم کے پھاٹکوں میں داخِل ہونے سے باز نہ رہو تو مَیں اُس کے پھاٹکوں میں آگ سُلگاؤُں گا جو اُس کے قصروں کو بھسم کر دے گی اورہرگِز نہ بُجھے گی۔6#,اور یہُودا ہ کے شہروں اور یروشلیِم کی نواحی اور بِنیمِین کی سرزمِین اور مَیدان اور کوہِستان اور جنُوب سے سوختنی قُربانِیاں اور ذبِیحے اور ہدئے اور لُبان لے کر آئیں گے اور خُداوند کے گھر میں شُکرگُذاری کے ہدئے لائیں گے۔l5Q,تو اِس شہر کے پھاٹکوں سے داؤُد کے جانشِین بادشاہ اور اُمرا داخِل ہوں گے ۔ وہ اور اُن کے اُمرا یہُودا ہ کے لوگ اور یروشلیِم کے باشِندے رتھوں اور گھوڑوں پرسوار ہوں گے اور یہ شہر ہمیشہ تک آباد رہے گا۔i4K,اور یُوں ہو گا کہ اگر تُم دِل لگا کر میری سُنو گے خُداوند فرماتا ہے اور سبت کے دِن تُم اِس شہر کے پھاٹکوں کے اندر بوجھ نہ لاؤ گے بلکہ سبت کے دِن کو مُقدّس جانو گے یہاں تک کہ اُس میں کُچھ کام نہ کرو۔=3s,لیکن اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا بلکہ اپنی گردن کو سخت کِیا کہ شِنوا نہ ہوں اور تربِیّت نہ پائیں۔52c,اور تُم سبت کے دِن بوجھ اپنے گھروں سے اُٹھا کر باہرنہ لے جاؤ اور کِسی طرح کا کام نہ کرو بلکہ سبت کے دِن کو مُقدّس جانو جَیسا مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو حُکم دِیا تھا۔`19,خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم خبردار رہو اور سبت کے دِن بوجھ نہ اُٹھاؤ اور یروشلیِم کے پھاٹکوں کی راہ سے اندر نہ لاؤ۔ 0,اور اُن سے کہدے کہ اَے شاہانِ یہُودا ہ اور اَے سب بنی یہُوداہ اور یروشلیِم کے سب باشِندو جو اِن پھاٹکوں میں سے آتے جاتے ہو خُداوند کا کلام سُنو۔ /,خُداوند نے مُجھ سے یُوں فرمایا ہے کہ جا اور اُس پھاٹک پر جِس سے عام لوگ اور شاہانِ یہُودا ہ آتے جاتے ہیں بلکہ یروشلیِم کے سب پھاٹکوں پر کھڑا ہو۔Z.-,مُجھ پر سِتم کرنے والے شرمِندہ ہوں پر مُجھے شرمِندہ نہ ہونے دے ۔ وہ ہِراسان ہوں پر مُجھے ہِراسان نہ ہونے دے ۔ مُصِیبت کا دِن اُن پر لا اور اُن کو شِکست پر شِکست دے۔ سبت کو ماننے کے بارے میں- ,تُو میرے لِئے دہشت کا باعِث نہ ہو ۔ مُصِیبت کے دِن تُو ہی میری پناہ ہے۔$,A,مَیں نے تو تیری پَیروی میں گڈریا بننے سے گُریز نہیں کِیا اور مُصِیبت کے دِن کی آرزُو نہیں کی ۔ تُو خُود جانتا ہے کہ جو کُچھ میرے لبوں سے نِکلا تیرے سامنے تھا۔v+e,دیکھ وہ مُجھے کہتے ہیں خُداوند کا کلام کہاں ہے؟ اب نازِل ہو۔G*,اَے خُداوند! تُو مُجھے شِفا بخشے تو مَیں شِفا پاؤُں گا ۔ تُو ہی بچائے تو بچُوں گا کیونکہ تُو میرا فخر ہے۔R), اَے خُداوند اِسرائیل کی اُمّید گاہ! تُجھ کو ترک کرنے والے سب شرمِندہ ہوں گے ۔ مُجھ کو ترک کرنے والے خاک میں مِل جائیں گے کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کو جو آبِ حیات کا چشمہ ہے ترک کر دِیا۔x(i, ہمارے مقدِس کا مکان ازل ہی سے مُقرّر کِیا ہُؤا جلالی تخت ہے۔#'?, بے اِنصافی سے دَولت حاصِل کرنے والا اُس تِیتر کی مانِند ہے جو کِسی دُوسرے کے انڈوں پر بَیٹھے ۔ وہ آدھی عُمر میں اُسے کھو بَیٹھے گا اور آخِر کو احمق ٹھہرے گا۔&, مَیں خُداوند دِل و دِماغ کو جانچتا اور آزماتا ہُوں تاکہ ہر ایک آدمی کو اُس کی چال کے مُوافِق اور اُس کے کاموں کے پَھل کے مُطابِق بدلہ دُوں۔%3, دِل سب چِیزوں سے زِیادہ حِیلہ باز اور لاعِلاج ہے ۔ اُس کو کَون دریافت کر سکتا ہے؟۔$-,کیونکہ وہ اُس درخت کی مانِند ہو گا جو پانی کے پاس لگایا جائے اور اپنی جڑ دریا کی طرف پَھیلائے اور جب گرمی آئے تو اُسے کُچھ خطرہ نہ ہو بلکہ اُس کے پتّے ہرے رہیں اور خُشک سالی کا اُسے کُچھ خَوف نہ ہو اور پَھل لانے سے باز نہ رہے۔#-,مُبارک ہے وہ آدمی جو خُداوند پر توکُّل کرتا ہے اور جِس کی اُمّید گاہ خُداوند ہے۔ " ,کیونکہ وہ رتمہ کی مانِند ہو گا جو بیابان میں ہے اور کبھی بھلائی نہ دیکھے گا بلکہ بیابان کی بے آب جگہوں میں اور غَیر آباد زمِینِ شور میں رہے گا۔!,خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ ملعُون ہے وہ آدمی جو اِنسان پر توکُّل کرتا ہے اور بشر کو اپنا بازُو جانتا ہے اور جِس کا دِل خُداوند سے برگشتہ ہو جاتا ہے۔+ O,اور تُو از خُود اُس مِیراث سے جو مَیں نے تُجھے دی اپنے قصُور کے باعِث ہاتھ اُٹھائے گا اور مَیں اُس مُلک میں جِسے تُو نہیں جانتا تُجھ سے تیرے دُشمنوں کی خِدمت کراؤُں گا کیونکہ تُم نے میرے قہر کی آگ بھڑکا دی ہے جو ہمیشہ تک جلتی رہے گی۔-,اَے میرے پہاڑ جو مَیدان میں ہے! مَیں تیرا مال اور تیرے سب خزانے اور تیرے اُونچے مقام جِن کو تُو نے اپنی تمام سرحدّوں پر گُناہ کے لِئے بنایا لُٹاؤُں گا۔B},کیونکہ اُن کے بیٹے اپنے مذبحوں اور یسِیرتوں کو یاد کرتے ہیں جو ہرے درختوں کے پاس اُونچے پہاڑوں پر ہیں۔y m,یہُودا ہ کا گُناہ لوہے کے قلم اور ہِیرے کی نوک سے لِکھا گیا ہے ۔ اُن کے دِل کی تختی پر اور اُن کے مذبحوں کے سِینگوں پر کندہ کِیا گیا ہے۔{,اِس لِئے دیکھ مَیں اِس مرتبہ اُن کو آگاہ کرُوں گا ۔ مَیں اپنا ہاتھ اور اپنا زور اُن کو دِکھاؤُں گا اور وہ جانیں گے کہ میرا نام یہووا ہ ہے۔iK,کیا اِنسان اپنے لِئے معبُود بنائے جو خُدا نہیں ہیں؟۔ ,اَے خُداوند میری قُوّت اور میرے گڑھ اور مُصِیبت کے دِن میں میری پناہ گاہ! دُنیا کے کناروں سے قَومیں تیرے پاس آ کر کہیں گی کہ فی الحقِیقت ہمارے باپ دادا نے محض جُھوٹ کی مِیراث حاصِل کی یعنی بُطلان اور بے سُود چِیزیں۔Z-,اور مَیں پہلے اُن کی بدکرداری اور خطاکاری کی دُونی سزا دُوں گا کیونکہ اُنہوں نے میری سرزمِین کو اپنی مکرُوہ چِیزوں کی لاشوں سے ناپاک کِیا اور میری مِیراث کو اپنی مکرُوہات سے بھر دِیا ہے۔gG,کیونکہ میری آنکھیں اُن کی سب روِشوں پر لگی ہیں ۔ وہ مُجھ سے پوشِیدہ نہیں ہیں اور اُن کی بدکرداری میری آنکھوں سے چُھپی نہیں۔%,خُداوند فرماتا ہے دیکھ مَیں بُہت سے ماہی گِیروں کو بُلواؤُں گا اور وہ اُن کو شِکار کریں گے اور پِھر مَیں بُہت سے شِکارِیوں کو بُلواؤُں گا اور وہ ہر پہاڑ سے اور ہر ٹِیلے سے اور چٹانوں کے شِگافوں سے اُن کو پکڑ نِکالیں گے۔,بلکہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو بنی اِسرائیل کو شِمال کی سرزمِین سے اور اُن سب مملکتوں سے جہاں جہاں اُس نے اُن کو ہانک دِیا تھا نِکال لایا اور مَیں اُن کو پِھر اُس مُلک میں لاؤُں گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کو دِیاتھا۔|q,لیکن دیکھ خُداوند فرماتا ہے وہ دِن آتے ہیں کہ لوگ کبھی نہ کہیں گے کہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو بنی اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا۔}s, اِس لِئے مَیں تُم کو اِس مُلک سے خارِج کر کے اَیسے مُلک میں آوارہ کرُوں گا جِسے نہ تُم اور نہ تُمہارے باپ دادا جانتے تھے اور وہاں تُم رات دِن غَیر معبُودوں کی عِبادت کرو گے کیونکہ مَیں تُم پر رحم نہ کرُوں گا۔nU, اور تُم نے اپنے باپ دادا سے بڑھ کر بدی کی کیونکہ دیکھو تُم میں سے ہر ایک اپنے بُرے دِل کی سختی کی پیرَوی کرتا ہے کہ میری نہ سُنے۔uc, تب تُو اُن سے کہنا خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ تُمہارے باپ دادا نے مُجھے چھوڑ دِیا اور غَیر معبُودوں کے طالِب ہُوئے اور اُن کی عِبادت اور پرستِش کی اور مُجھے ترک کِیا اور میری شرِیعت پر عمل نہیں کِیا۔fE, اور جب تُو یہ سب باتیں اِن لوگوں پر ظاہِر کرے اور وہ تُجھ سے پُوچھیں کہ خُداوند نے کیوں یہ سب بُری باتیں ہمارے خِلاف کہِیں؟ ہم نے خُداوند اپنے خُدا کے خِلاف کَونسی بدی اور کَونسا گُناہ کِیا ہے؟۔eC, کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس جگہ سے تُمہارے دیکھتے ہُوئے اور تُمہارے ہی دِنوں میں خُوشی اور شادمانی کی آواز دُلہے اور دُلہن کی آواز مَوقُوف کراؤُں گا۔!,اور تُو ضِیافت والے گھر میں داخِل نہ ہونا کہ اُن کے ساتھ بَیٹھ کر کھائے پِئے۔5,نہ لوگ ماتم کرنے والوں کو کھانا کِھلائیں گے تاکہ اُن کو مُردوں کی بابت تسلّی دیں اور نہ اُن کو دِلداری کا پِیالہ دیں گے کہ وہ اپنے ماں باپ کے غم میں پِئیں۔ ,اور اِس مُلک کے چھوٹے بڑے سب مَر جائیں گے ۔ نہ وہ دفن کِئے جائیں گے نہ لوگ اُن پر ماتم کریں گے اور نہ کوئی اُن کے لِئے زخمی ہو گا نہ سر مُنڈائے گا۔ {,اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو ماتم والے گھر میں داخِل نہ ہو اور نہ اُن پر رونے کے لِئے جا نہ اُن پر ماتم کر کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اپنی سلامتی اور شفقت و رحمت کو اِن لوگوں پر سے اُٹھا لِیا ہے۔ ),کہ وہ بُری مَوت مریں گے ۔ نہ اُن پر کوئی ماتم کرے گا اور نہ وہ دفن کِئے جائیں گے ۔ وہ سطحِ زمِین پر کھاد کی مانِند ہوں گے ۔ وہ تلوار اور کال سے ہلاک ہوں گے اور اُن کی لاشیں ہوا کے پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہوں گی۔W ',کیونکہ خُداوند اُن بیٹوں اور بیٹِیوں کی بابت جو اِس جگہ پَیدا ہُوئے ہیں اور اُن کی ماؤں کی بابت جِنہوں نے اُن کو وِلادت دی اور اُن کے باپوں کی بابت جِن سے وہ پَیدا ہُوئے یُوں فرماتا ہے۔p Y,تُو بِیوی نہ کرنا ۔ اِس جگہ تیرے ہاں بیٹے بیٹِیاں نہ ہوں۔k Q,خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔-S,ہاں مَیں تُجھے شرِیروں کے ہاتھ سے رہائی دُوں گا اور ظالِموں کے پنجے سے تُجھے چُھڑاؤُں گا۔  ,اور مَیں تُجھے اِن لوگوں کے مُقابِل پِیتل کی مضبُوط دِیوار ٹھہراؤُں گا اور یہ تُجھ سے لڑیں گے لیکن تُجھ پر غالِب نہ آئیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں تیرے ساتھ ہُوں کہ تیری حِفاظت کرُوں اور تُجھے رہائی دُوں۔ t }|{zoyxRwuuatOrqpown`mglkjrixh`g/fe2dcbYam`R_Q^W]+\S[\ZYY=WVTSRQlPwOoNLKJIHFEDBAA?? ==j#,#چاہئے کہ ہر ایک اپنے پڑوسی اور اپنے بھائی سے یُوں کہے کہ خُداوند نے کیا جواب دِیا؟ اور خُداوند نے کیا فرمایا ہے؟۔h=I,"اور نبی اور کاہِن اور لوگوں میں سے جو کوئی کہے خُداوندکی طرف سے بارِنبُوّت مَیں اُس شخص کو اور اُس کے گھرانے کو سزا دُوں گا۔7<g,!اور جب یہ لوگ یا نبی یا کاہِن تُجھ سے پُوچھیں کہ خُداوند کی طرف سے بارِنبُوت کیا ہے؟ تب تُو اُن سے کہنا کَون سا بارِ نبُوّت! خُداوند فرماتا ہے مَیں تُم کو پھینک دُوں گا۔};s, خُداوند فرماتا ہے دیکھ مَیں اُن کا مُخالِف ہُوں جو جُھوٹے خوابوں کو نبُوّت کہتے اور بیان کرتے ہیں اور اپنی جُھوٹی باتوں سے اور لافزنی سے میرے لوگوں کو گُمراہ کرتے ہیں لیکن مَیں نے نہ اُن کو بھیجا نہ حُکم دِیا اِس لِئے اِن لوگوں کو اُن سے ہرگِز فائِدہ نہ ہو گا خُداوند فرماتا ہے۔]:3,دیکھ مَیں اُن نبِیوں کا مُخالِف ہُوں خُداوند فرماتاہے جو اپنی زُبان کو اِستعمال کرتے اور کہتے ہیں کہ خُدا فرماتا ہے۔E9,اِس لِئے دیکھ مَیں اُن نبِیوں کا مُخالِف ہُوں خُداوند فرماتا ہے جو ایک دُوسرے سے میری باتیں چُراتے ہیں۔P8,کیا میرا کلام آگ کی مانِند نہیں ہے؟ خُداوند فرماتا ہے اور ہتھوڑے کی مانِند جو چٹان کو چِکنا چُور کر ڈالتا ہے؟۔"7=,جِس نبی کے پاس خواب ہے وہ خواب بیان کرے اور جِس کے پاس میرا کلام ہے وہ میرے کلام کو دِیانت داری سے سُنائے ۔ گیہُوں کو بُھوسے سے کیا نِسبت؟ خُداوند فرماتا ہے۔F6,جو گُمان رکھتے ہیں کہ اپنے خوابوں سے جو اُن میں سے ہر ایک اپنے پڑوسی سے بیان کرتا ہے میرے لوگوں کومیرا نام بُھلا دیں جِس طرح اُن کے باپ دادا بعل کے سبب سے میرا نام بُھول گئے تھے۔65e,کب تک یہ نبِیوں کے دِل میں رہے گا کہ جُھوٹی نبُوّت کریں؟ ہاں وہ اپنے دِل کی فریب کاری کے نبی ہیں۔d4A,مَیں نے سُنا جو نبِیوں نے کہا جو میرا نام لے کر جُھوٹی نبُوّت کرتے اور کہتے ہیں کہ مَیں نے خواب دیکھا ۔مَیں نے خواب دیکھا۔3),کیا کوئی آدمی پوشِیدہ جگہوں میں چُھپ سکتا ہے کہ مَیں اُسے نہ دیکُھوں؟ خُداوند فرماتا ہے کیا زمِین و آسمان مُجھ سے معمُور نہیں ہیں؟ خُداوند فرماتا ہے۔2,خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں نزدِیک ہی کا خُدا ہُوں اور دُور کا خُدا نہیں؟۔ 1 ,لیکن اگر وہ میری مجلِس میں شامِل ہوتے تو میری باتیں میرے لوگوں کو سُناتے اور اُن کو اُن کی بُری راہ سے اور اُن کے کاموں کی بُرائی سے باز رکھتے۔I0 ,مَیں نے اِن نبِیوں کو نہیں بھیجا پر یہ دَوڑتے پِھرے ۔ مَیں نے اِن سے کلام نہیں کِیا پر اِنہوں نے نبُوّت کی۔(/I,خُداوند کا غضب پِھر مَوقُوف نہ ہو گا جب تک اُسے انجام تک نہ پُہنچائے اور اُس کے دِل کے اِرادہ کو پُورا نہ کرے ۔ تُم آنے والے دِنوں میں اُسے بخُوبی معلُوم کروگے۔B.},دیکھ خُداوند کے قہرِ شدِید کا طُوفان جاری ہُؤا ہے بلکہ طُوفان کا بگُولا شرِیروں کے سر پر ٹُوٹ پڑے گا۔-,پر اُن میں سے کَون خُداوند کی مجلِس میں شامِل ہُؤا کہ اُس کا کلام سُنے اور سمجھے؟ کِس نے اُس کے کلام کی طرف توجُّہ کی اور اُس پر کان لگایا؟۔=,s,وہ مُجھے حقِیر جاننے والوں سے کہتے رہتے ہیں خُداوند نے فرمایا ہے کہ تُمہاری سلامتی ہو گی اور ہر ایک سے جو اپنے دِل کی سختی پر چلتا ہے کہتے ہیں کہ تُجھ پر کوئی بلا نہ آئے گی۔b+=,ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اُن نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے نبُوّت کرتے ہیں ۔ وہ تُم کو بطالت کی تعلیِم دیتے ہیں ۔ وہ اپنے دِلوں کے اِلہام بیان کرتے ہیں نہ کہ خُداوند کے مُنہ کی باتیں۔f*E,اِسی لِئے ربُّ الافواج نبِیوں کی بابت یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن کو ناگدَونا کِھلاؤُں گا اور اِندراین کا پانی پِلاؤُں گا کیونکہ یروشلیِم کے نبیوں ہی سے تمام مُلک میں بے دِینی پَھیلی ہے۔&)E,مَیں نے یروشلیِم کے نبِیوں میں بھی ایک ہَولناک بات دیکھی ۔ وہ زِنا کار جُھوٹ کے پیرَو اور بدکاروں کے حامی ہیں یہاں تک کہ کوئی اپنی شرارت سے باز نہیں آتا ۔ وہ سب میرے نزدِیک سدُو م کی مانِند اور اُس کے باشِندے عمُور ہ کی مانِند ہیں۔e(C, اور مَیں نے سامرِ یہ کے نبِیوں میں حماقت دیکھی ہے اُنہوں نے بعل کے نام سے نبُوّت کی اور میری قَوم اِسرائیل کو گُمراہ کِیا۔g'G, اِس لِئے اُن کے راہ اُن کے حق میں اَیسی ہو گی جَیسے تارِیکی میں پِھسلنی جگہ ۔ وہ اُس میں رگیدے جائیں گے اور وہاں گِریں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں اُن پر بلا لاؤُں گا یعنی اُن کی سزا کا سال۔?&w, کہ نبی اور کاہِن دونوں ناپاک ہیں ۔ ہاں مَیں نے اپنے گھر کے اندر اُن کی شرارت دیکھی خُداوند فرماتا ہے۔%#, یقِیناً زمِین بدکاروں سے پُر ہے ۔ لَعنت کے سبب سے زمِین ماتم کرتی ہے ۔ مَیدان کی چراگاہیں سُوکھ گئِیں کیونکہ اُن کی روِش بُری اور اُن کا زور ناحق ہے۔I$ , نبِیوں کی بابت ۔ میرا دِل میرے اندر ٹُوٹ گیا ۔ میری سب ہڈِّیاں تھرتھراتی ہیں ۔ خُداوند اور اُس کے پاک کلام کے سبب سے مَیں متوالا سا ہُوں اور اُس شخص کی مانِند جو مَے سے مغلُوب ہو۔R#,بلکہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو اِسرائیل کے گھرانے کی اَولاد کو شِمال کی سرزمِین سے اور اُن سب مملکتوں سے جہاں جہاں مَیں نے اُن کو ہانک دِیا تھا نِکال لایا اور وہ اپنے مُلک میں بسیں گے۔",اِسی لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ وہ پِھر نہ کہیں گے کہ زِندہ خُداوند کی قَسم جو بنی اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا۔p!Y,اُس کے ایّام میں یہُودا ہ نجات پائے گا اور اِسرائیل سلامتی سے سکُونت کرے گا اور اُس کا نام یہ رکھّا جائے گا خُداوند ہماری صداقت۔0 Y,دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں داؤُد کے لِئے ایک صادِق شاخ پَیدا کرُوں گا اور اُس کی بادشاہی مُلک میں اِقبال مندی اور عدالت اور صداقت کے ساتھ ہو گی۔{o,اور مَیں اُن پر اَیسے چَوپان مُقرّر کرُوں گا جو اُن کو چرائیں گے اور وہ پِھر نہ ڈریں گے نہ گھبرائیں گے نہ گُم ہوں گے خُداوند فرماتا ہے۔X),پر مَیں اُن کو جو میرے گلّہ سے بچ رہے ہیں تمام مُمالِک سے جہاں جہاں مَیں نے اُن کو ہانک دِیا تھا جمع کر لُوں گا اور اُن کو پِھر اُن کے گلّہ خانوں میں لاؤُں گا اور وہ پھلیں گے اور بڑھیں گے۔lQ,اِس لِئے خُداوند اِسرائیل کا خُدا اُن چرواہوں کی مُخالفت میں جو میرے لوگوں کی چَوپانی کرتے ہیں یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے میرے گلّہ کو پراگندہ کِیا اوراُن کو ہانک کر نِکال دِیا اور نِگہبانی نہیں کی ۔ دیکھو مَیں تُمہارے کاموں کی بُرائی تم پر لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔/ Y,خُداوند فرماتا ہے اُن چرواہوں پر افسوس جو میری چراگاہ کی بھیڑوں کو ہلاک و پراگندہ کرتے ہیں!۔#,خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِس آدمی کو بے اَولاد لِکھو جو اپنے دِنوں میں اِقبال مندی کا مُنہ نہ دیکھے گا کیونکہ اُس کی اَولاد میں سے کبھی کوئی اَیسا اِقبال مند نہ ہو گا کہ داؤُد کے تخت پر بَیٹھے اور یہُودا ہ پر سلطنت کرے۔X),اَے زمِین زمِین زمِین! خُداوند کا کلام سُن۔E,کیا یہ شخص کُونیا ہ ناچِیز ٹُوٹا برتن ہے یا اَیسا برتن جِسے کوئی نہیں پُوچھتا؟ وہ اور اُس کی اَولاد کیوں نِکال دِئے گئے اور اَیسے مُلک میں جلاوطن کِئے گئے جِسے وہ نہیں جانتے؟۔uc,جِس مُلک میں وہ واپس آنا چاہتے ہیں ہرگِز لَوٹ کر نہ آئیں گے۔r],ہاں مَیں تُجھے اور تیری ماں کو جِس سے تُو پَیدا ہُؤا غَیر مُلک میں جو تُمہاری زاد بُوم نہیں ہے ہانک دُوں گا اور تُم وہِیں مرو گے۔S,اور مَیں تُجھ کو تیرے جانی دُشمنوں کے جِن سے تُو ڈرتا ہے یعنی شاہِ بابل نبُوکدر ضر اور کسدیوں کے حوالہ کرُوں گا۔'G,خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم اگرچہ تُو اَے شاہِ یہُودا ہ کونیا ہ بِن یہُویقِیم میرے دہنے ہاتھ کی انگُوٹھی ہوتا تَو بھی مَیں تُجھے نِکال پھینکتا۔uc,اَے لُبنا ن کی بسنے والی جو اپنا آشیانہ دیوداروں پر بناتی ہے تُو کَیسی عاجِز ہو گی جب تُو زچّہ کی مانِند دردِ زِہ میں مُبتلا ہو گی!۔|q,ایک آندھی تیرے چرواہوں کو اُڑا لے جائے گی اور تیرے عاشِق اَسِیری میں جائیں گے ۔ تب تُو اپنی ساری شرارت کے لِئے شرمسار اور پشیمان ہو گی۔%,مَیں نے تیری اِقبال مندی کے ایّام میں تُجھ سے کلام کِیا پر تُو نے کہا مَیں نہ سنُوں گی ۔ تیری جوانی سے تیری یِہی چال ہے کہ تُو میری آواز کو نہیں سُنتی۔gG,تُو لُبنا ن پر چڑھ جا اور چِلاّ اور بسن میں اپنی آواز بُلند کر اور عبارِیم پر سے نالہ کر کیونکہ تیرے سب چاہنے والے مارے گئے۔&E,اُس کا دفن گدھے کا سا ہو گا ۔ اُس کو گھسِیٹ کر یروشلیِم کے پھاٹکوں کے باہر پھینک دیں گے۔xi,اِسی لِئے خُداوند یہُو یقِیم شاہِ یہُودا ہ بِن یوسیا ہ کی بابت یُوں فرماتا ہے کہ اُس پر ہائے میرے بھائی!یا ہائے بہن! کہہ کر ماتم نہیں کریں گے ۔ اُس کے لِئے ہائے آقا! یا ہائے مالِک! کہہ کر نَوحہ نہیں کریں گے۔,Q,پر تیری آنکھیں اور تیرا دِل فقط لالچ اور بے گُناہ کا خُون بہانے اور ظُلم و سِتم پر لگے ہیں۔^ 5,اُس نے مِسکِین اور مُحتاج کا اِنصاف کِیا ۔ اِسی سے اُس کا بھلا ہُؤا ۔ کیا یِہی میرا عِرفان نہ تھا؟ خُداوند فرماتا ہے۔ #,کیا تُو اِسی لِئے سلطنت کرے گا کہ تُجھے دیودار کے کام کا شَوق ہے؟ کیا تیرے باپ نے نہیں کھایا پِیا اور عدالت و صداقت نہیں کی جِس سے اُس کا بھلا ہُؤا؟۔, Q,جو کہتا ہے مَیں اپنے لِئے بڑا مکان اور ہوادار بالاخانہ بناؤُں گا اور وہ اپنے لِئے جھنجھریاں بناتا ہے اور دیودار کی لکڑی کی چھت لگاتا ہے اور اُسے شنگرفی کرتا ہے۔ , اُس پر افسوس جو اپنے گھر کو بے اِنصافی سے اور اپنے بالا خانوں کو ظُلم سے بناتا ہے ۔ جو اپنے پڑوسی سے بیگار لیتا ہے اور اُس کی مزدُوری اُسے نہیں دیتا۔u c, بلکہ وہ اُسی جگہ مَرے گا جہاں اُسے اَسِیر کر کے لے گئے ہیں اور اِس مُلک کو پِھر نہ دیکھے گا۔ یہُویقِیم کے بارے میںیرمِیاہ کا پَیغام*M, کیونکہ شاہِ یہُودا ہ سلُو م بِن یُوسیا ہ کی بابت جو اپنے باپ یُوسیا ہ کا جانشِین ہُؤا اور اِس جگہ سے چلا گیا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ وہ پِھر اِس طرف نہ آئے گا۔]3, مُردہ پر نہ رو نہ نَوحہ کرو مگر اُس پر جو چلا جاتا ہے زار زار نالہ کرو کیونکہ وہ پِھر نہ آئے گا نہ اپنے وطن کو دیکھے گا۔_7, تب وہ جواب دیں گے اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُداوند اپنے خُدا کے عہد کو ترک کِیا اور غَیر معبُودوں کی عِبادت اور پرستِش کی۔ta,اور بُہت سی قَومیں اِس شہر کی طرف سے گُذریں گی اور اُن میں سے ایک دُوسرے سے کہے گا کہ خُداوند نے اِس بڑے شہر سے اَیسا کیوں کِیا ہے؟۔,اور مَیں تیرے خِلاف غارت گروں کو مُقرّر کرُوں گا ۔ ہر ایک کو اُس کے ہتھیاروں سمیت اور وہ تیرے نفِیس دیوداروں کو کاٹیں گے اور اُن کو آگ میں ڈالیں گے۔W',کیونکہ شاہِ یہُودا ہ کے گھرانے کی بابت خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگرچہ تُو میرے لِئے جِلعاد ہے اور لُبنا ن کی چوٹی تَو بھی مَیں یقِیناً تُجھے اُجاڑ دُوں گا اور غَیر آباد شہر بناؤُں گا۔C,پر اگر تُم اِن باتوں کو نہ سُنو گے تو خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی ذات کی قَسم یہ گھر وِیران ہو جائے گا۔>u,کیونکہ اگر تُم اِس پر عمل کرو گے تو داؤُد کے جانشِین بادشاہ رتھوں پر اور گھوڑوں پر سوار ہو کر اِس گھر کے پھاٹکوں سے داخِل ہوں گے ۔ بادشاہ اور اُس کے مُلازِم اور اُس کے لوگ۔lQ,خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ عدالت اور صداقت کے کام کرو اور مظلُوم کو ظالِم کے ہاتھ سے چُھڑاؤ اور کِسی سے بدسلُوکی نہ کرو اور مُسافِر و یتِیم اور بیوہ پر ظُلم نہ کرو اِس جگہ بے گُناہ کا خُون نہ بہاؤ۔ ,اور کہہ اَے شاہِ یہُودا ہ جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھاہے! خُداوند کا کلام سُن ۔ تُو اور تیرے مُلازِم اور تیرے لوگ جو اِن دروازوں سے داخِل ہوتے ہیں۔~ ,خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ شاہِ یہُودا ہ کے گھر کوجا اور وہاں یہ کلام سُنا۔}/,اور تُمہارے کاموں کے پَھل کے مُوافِق مَیں تُم کو سزا دُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور مَیں اُس کے بَن میں آگ لگاؤُں گا جو اُس کی ساری نواحی کو بھسم کرے گی۔9|k, اَے وادی کی بسنے والی! اَے مَیدان کی چٹان پر رہنے والی جو کہتی ہے کہ کَون ہم پر حملہ کرے گا یا ہمارے مسکنوں میں کَون آ گُھسے گا؟ خُداوند فرماتا ہے مَیں تیرا مُخالِف ہُوں۔#{?, اَے داؤُد کے گھرانے ! خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم سویرے اُٹھ کر اِنصاف کرو اور مظلُوم کو ظالِم کے ہاتھ سے چُھڑاؤ مَبادا تُمہارے کاموں کی بُرائی کے سبب سے میرا قہر آگ کی طرح بھڑکے اور اَیسا تیز ہو کہ کوئی اُسے ٹھنڈا نہ کر سکے۔qz[, اور شاہِ یہُودا ہ کے خاندان کی بابت خُداوند کا کلام سُنو۔,yQ, کیونکہ مَیں نے اِس شہر کا رُخ کِیا ہے کہ اِس سے بُرائی کرُوں اور بھلائی نہ کرُوں ۔ خُداوند فرماتا ہے وہ شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا اور وہ اُسے آگ سے جلائے گا۔Ex, جو کوئی اِس شہر میں رہے گا وہ تلوار اور کال اور وبا سے مَرے گا لیکن جو نِکل کر کسدیوں میں جو تُم کو گھیرے ہُوئے ہیں چلا جائے گا وہ جِئے گا اور اُس کی جان اُس کے لِئے غنِیمت ہو گی۔Qw,اور تُو اِن لوگوں سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں تُم کو حیات کی راہ اور مَوت کی راہ دِکھاتا ہُوں۔;vo,اور خُداوند فرماتا ہے پِھر مَیں شاہِ یہُودا ہ صِدقِیاہ کو اور اُس کے مُلازِموں اور عام لوگوں کو جو اِس شہر میں وبا اور تلوار اور کال سے بچ جائیں گے شاہِ بابل نبُوکدر ضر اور اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے حوالہ کرُوں گا اور وہ اُن کو تِہ تیغ کرے گا ۔ نہ اُن کو چھوڑے گا نہ اُن پر ترس کھائے گا اور نہ رحم کرے گا۔ s~d|{ZzvywwvHuttrjqWpeo{nmlwk+j8hgfedEc?b`_ ]\[Z{YXXXW(V3UTRPONMLHKIJXHGFZDCBA@W>>=$;;998 7&65483E10/M.-o,\+<*U)(n'L%%#""$!x@`Kh4i*?\  O\, اِس لِئے اَے میرے خادِم یعقُو ب ہِراسان نہ ہو خُداوند فرماتا ہے اور اَے اِسرائیل گھبرا نہ جا کیونکہ دیکھ مَیں تُجھے دُور سے اور تیری اَولاد کو اَسِیری کی سرزمِین سے چُھڑاؤں گا اور یعقُو ب واپس آئے گا اور آرام و راحت سے رہے گا اور کوئی اُسے نہ ڈرائے گا۔C[, پر وہ خُداوند اپنے خُدا کی اور اپنے بادشاہ داؤُد کی جِسے مَیں اُن کے لِئے برپا کرُوں گا خِدمت کریں گے۔ , تب تُم میرا نام لو گے اور مُجھ سے دُعا کرو گے اور مَیں تُمہاری سنُوں گا۔!=;, کیونکہ مَیں تُمہارے حق میں اپنے خیالات کو جانتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے یعنی سلامتی کے خیالات ۔ بُرائی کے نہیں تاکہ مَیں تُم کو نیک انجام کی اُمّید بخشُوں۔6<e, کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جب بابل میں ستّر برس گُذر چُکیں گے تو مَیں تُم کو یاد فرماؤُں گا اور تُم کو اِس مکان میں واپس لانے سے اپنے نیک قَول کو پُورا کرُوں گا۔?;w, کیونکہ وہ میرا نام لے کر تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں ۔ مَیں نے اُن کو نہیں بھیجا خُداوند فرماتا ہے۔o:W,کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ وہ نبی جو تُمہارے درمِیان ہیں اور تُمہارے غَیب دان تُم کو گُمراہ نہ کریں اور اپنے خواب بِینوں کو جو تُمہارے ہی کہنے سے خواب دیکھتے ہیں نہ مانو۔93,اور اُس شہر کی خَیر مناؤ جِس میں مَیں نے تُم کو اَسِیرکروا کر بھیجا ہے اور اُس کے لِئے خُداوند سے دُعا کرو کیونکہ اُس کی سلامتی میں تُمہاری سلامتی ہوگی۔]83,بِیوِیاں کرو تاکہ تُم سے بیٹے بیٹِیاں پَیدا ہوں اور اپنے بیٹوں کے لِئے بِیوِیاں لو اور اپنی بیٹِیاں شَوہروں کو دو تاکہ اُن سے بیٹے بیٹِیاں پَیدا ہوں اور تُم وہاں پَھلو پُھولو اور کم نہ ہو۔7y,تُم گھر بناؤ اور اُن میں بسو اور باغ لگاؤ اور اُن کا پَھل کھاؤ۔b6=,ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا اُن سب اَسِیروں سے جِن کو مَیں نے یروشلیِم سے اَسِیرکروا کر بابل بھیجا ہے یُوں فرماتا ہے۔5/,العاسہ بِن سافن اور جمریا ہ بِن خِلقیاہ کے ہاتھ (جِن کو شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ نے بابل میں شاہِ بابل نبُوکَد نضر کے پاس بھیجا) اِرسال کِیا اور اُس نے کہا۔4,(اُس کے بعد کہ یکُونیا ہ بادشاہ اور اُس کی والِدہ اور خواجہ سرااور یہُودا ہ اور یروشلیِم کے اُمرا اور کارِیگر اور لُہار یروشلیِم سے چلے گئے تھے)۔i3 M,اب یہ اُس خط کی باتیں ہیں جو یَرمِیا ہ نبی نے یروشلیِم سے باقی بزُرگوں کو جو اَسِیر ہو گئے تھے اور کاہِنوں اور نبِیوں اور اُن سب لوگوں کو جِن کو نبُوکَدنضر یروشلیِم سے اَسِیر کر کے بابل لے گیا تھا۔l2Q,چُنانچہ اُسی سال کے ساتویں مہِینے حننیا ہ نبی مَر گیا۔81i,اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تُجھے رُویِ زمِین پر سے خارِج کرُوں گا ۔ تُو اِسی سال مَر جائے گا کیونکہ تُو نے خُداوند کے خِلاف فِتنہ انگیز باتیں کہی ہیں۔w0g,تب یَرمِیا ہ نبی نے حننیا ہ نبی سے کہا اَے حننیا ہ اب سُن! خُداوند نے تُجھے نہیں بھیجا لیکن تُو اِن لوگوں کو جُھوٹی اُمّید دِلاتا ہے۔:/m,کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے اِن سب قَوموں کی گردن پر لوہے کا جُؤا ڈال دِیا ہے تاکہ وہ شاہِ بابل نبُوکد نضر کی خِدمت کریں ۔ پس وہ اُس کی خِدمت گُذاری کریں گی اور مَیں نے مَیدان کے جانور بھی اُسے دے دِئے ہیں۔n.U, کہ جا اور حننیا ہ سے کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو نے لکڑی کے جُوؤں کو تو توڑا پر اُن کے عِوض میں لوہے کے جُوئے بنا دِئے۔G-, جب حننیا ہ نبی یَرمِیا ہ نبی کی گردن پر سے جُؤا توڑ چُکا تھا تو خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔,, اور حننیا ہ نے سب لوگوں کے سامنے اِس طرح کلام کِیا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اِسی طرح شاہِ بابل نبُوکد نضر کا جُؤا سب قَوموں کی گردن پر سے دو ہی برس کے اندر توڑ ڈالُوں گا ۔ تب یَرمِیا ہ نبی نے اپنی راہ لی۔+, تب حننیا ہ نبی نے یَرمِیا ہ نبی کی گردن پر سے جُؤا اُتارا اور اُسے توڑ ڈالا۔a*;, وہ نبی جو سلامتی کی خبر دیتا ہے جب اُس نبی کا کلام پُورا ہو جائے تو معلُوم ہو گا کہ فی الحقِیقت خُداوند نے اُسے بھیجا ہے۔ ) ,اُن نبِیوں نے جو مُجھ سے اور تُجھ سے پہلے گُذشتہ زمانہ میں تھے بُہت سے مُلکوں اور بڑی بڑی سلطنتوں کے حق میں جنگ اور بلا اور وبا کی نبُوّت کی ہے۔( ,تَو بھی اب یہ بات جو مَیں تیرے اور سب لوگوں کے کانوں میں کہتا ہُوں سُن۔d'A,ہاں یَرمِیا ہ نبی نے کہا آمِین ۔ خُداوند اَیسا ہی کرے ۔ خُداوند تیری باتوں کو جو تُو نے نبُوّت سے کہِیں پُورا کرے کہ خُداوند کے گھر کے ظرُوف کو اور سب اَسِیروں کو بابل سے اِس مکان میں واپس لائے۔<&q,تب یَرمِیا ہ نبی نے کاہِنوں اور سب لوگوں کے سامنے جو خُداوند کے گھر میں کھڑے تھے حننیا ہ نبی سے کہا۔M%,شاہ یہُودا ہ یکُونیا ہ بِن یہویقِیم کو اور یُہودا ہ کے سب اَسِیروں کو جو بابل کو گئے تھے پِھراِسی جگہ لاؤُں گا ۔ خُداوند فرماتا ہے کیونکہ مَیں شاہِ بابل کے جُوئے کو توڑ ڈالُوں گا۔p$Y,دو ہی برس کے اندر مَیں خُداوند کے گھر کے سب ظرُوف جو شاہِ بابل نبُوکدنضر اِس مکان سے بابل کو لے گیا اِسی مکان میں واپس لاؤُں گا۔'#G,ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے شاہِ بابل کا جُؤا توڑ ڈالا ہے۔ " ,اور اُسی سال شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کی سلطنت کے شرُوع میں چَوتھے برس کے پانچویں مہِینے میں یُوں ہُؤا کہ جبعُونی عزّور کے بیٹے حننیا ہ نبی نے خُداوند کے گھر میں کاہِنوں اور سب لوگوں کے سامنے مُجھ سے مُخاطِب ہو کر کہا۔F!,کہ وہ بابل میں پُہنچائے جائیں گے اور اُس دِن تک کہ مَیں اُن کو یاد فرماؤں وہاں رہیں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے اُس وقت مَیں اُن کو اُٹھا لاؤُں گا اور پِھراِس مکان میں رکھ دُوں گا۔ ,ہاں ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا اُن ظرُوف کی بابت جو خُداوند کے گھر میں اور شاہِ یہُودا ہ کے محلّ میں اور یروشلیِم میں باقی ہیں یُوں فرماتا ہے۔A{,یعنی جِن کو شاہِ بابل نبُوکد نضر نہیں لے گیا جب وہ یہُودا ہ کے بادشاہ یکونیا ہ بِن یہویقِیم کو یروشلیِم سے اور یہُودا ہ اور یروشلیِم کے سب شُرفا کو اسِیرکر کے بابل کو لے گیا۔lQ,کیونکہ سُتُونوں کی بابت اور بڑے حَوض اور کُرسِیوں اور باقی ظرُوف کی بابت جو اِس شہر میں باقی ہیں ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے۔hI,پر اگر وہ نبی ہیں اور خُداوند کا کلام اُن کی امانت میں ہے تو وہ ربُّ افواج سے شفاعت کریں تاکہ وہ ظرُوف جو خُداوند کے گھر میں اور شاہِ یہُودا ہ کے گھر میں اور یروشلیِم میں باقی ہیں بابل کو نہ جائیں۔#?,اُن کی نہ سُنو ۔ شاہِ بابل کی خِدمت گُذاری کرو اور زِندہ رہو ۔ یہ شہر کیوں وِیران ہو؟۔kO,مَیں نے کاہِنوں سے اور اُن سب لوگوں سے بھی مُخاطِب ہو کر کہا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اپنے نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے نبُوّت کرتے اور کہتے ہیں کہ دیکھو خُداوند کے گھر کے ظرُوف اب تھوڑی ہی دیر میں بابل سے واپس آ جائیں گے ۔ کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں۔a;,کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اُن کو نہیں بھیجا پر وہ میرا نام لے کر جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں تاکہ مَیں تُم کو خارِج کر دُوں اور تُم اُن نبِیوں کے ساتھ جو تُم سے نبُوّت کرتے ہیں ہلاک ہو جاؤ۔lQ,اور اُن نبِیوں کی باتیں نہ سُنو جو تُم سے کہتے ہیں کہ تُم شاہِ بابل کی خِدمت نہ کرو گے کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں۔zm, تُو اور تیرے لوگ تلوار اور کال اور وبا سے کیوں مَرو گے جَیسا کہ خُداوند نے اُس قَوم کی بابت فرمایا ہے جو شاہِ بابل کی خِدمت نہ کرے گی؟۔<q, اور اِن سب باتوں کے مُطابِق مَیں نے شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ سے کلام کِیا اور کہا کہ اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے رکھ کر اُس کی اور اُس کی قَوم کی خِدمت کرو اور زِندہ رہو۔R, پر جو قَوم اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے رکھ دے گی اور اُس کی خِدمت کرے گی اُس کو مَیں اُ س کی مملکت میں رہنے دُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور وہ اُس میں کھیتی کرے گی اور اُس میں بسے گی۔s_, کیونکہ وہ تُم سے جُھوٹی نبُوّت کرتے ہیں تاکہ تُم کو تُمہارے مُلک سے آوارہ کریں اور مَیں تُم کو خارِج کر دُوں اور تُم ہلاک ہو جاؤ۔+, پس تُم اپنے نبِیوں اور غَیب دانوں اور خواب بِینوں اور شگُونِیوں اور جادُوگروں کی نہ سُنو جو تُم سے کہتے ہیں کہ تُم شاہِ بابل کی خِدمت گُذاری نہ کرو گے۔T!,اور خُداوند فرماتا ہے جو قَوم اور جو سلطنت اُس کی یعنی شاہِ بابل نبُوکد نضر کی خِدمت نہ کرے گی اور اپنی گردن شاہِ بابل کے جُوئے تلے نہ جُھکائے گی اُس قَوم کو مَیں تلوار اور کال اور وبا سے سزا دُوں گا یہاں تک کہ مَیں اُس کے ہاتھ سے اُن کو نابُود کر ڈالُوں گا۔4a,اور سب قَومیں اُس کی اور اُس کے بیٹے اور اُس کے پوتے کی خِدمت کریں گی جب تک کہ اُس کی مملکت کا وقت نہ آئے ۔ تب بُہت سی قَومیں اور بڑے بڑے بادشاہ اُس سے خِدمت کروائیں گے۔,اور اب مَیں نے یہ سب مملکتیں اپنے خِدمت گُذار شاہِ بابل نبُوکد نضر کے قبضہ میں کر دی ہیں اور مَیدان کے جانور بھی اُسے دِئے کہ اُس کے کام آئیں۔-,کہ مَیں نے زمِین کو اور اِنسان و حَیوان کو جو رُویِ زمِین پر ہیں اپنی بڑی قُدرت اور بُلند بازُو سے پَیدا کِیا اور اُن کو جِسے مَیں نے مُناسِب جانا بخشا۔pY,اور تُو اُن کو اُن کے آقاؤں کے واسطے تاکِید کر کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنے آقاؤں سے یُوں کہنا۔+O,اور اُن کو شاہِ ادُو م ۔ شاہِ موآب ۔ شاہِ بنی عمُّون شاہِ صُور اور شاہِ صیدا کے پاس اُن قاصِدوں کے ہاتھ بھیج جو یروشلیِم میں شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کے پاس آئے ہیں۔ ,کہ خُداوند نے مُجھے یُوں فرمایا کہ بندھن اور جُوئے بنا کر اپنی گردن پر ڈال۔J  ,شاہِ یہُودا ہ صِدقیا ہ بِن یوسیا ہ کی سلطنت کے شرُوع میں خُداوند کی طرف سے یہ کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔9 k,پر اخیقا م بِن سافن یَرمِیا ہ کا دستگِیر تھا تاکہ وہ قتل ہونے کے لِئے لوگوں کے حوالہ نہ کِیا جائے۔3 _,اور وہ اُوریا ہ کو مِصر سے نِکال لائے اور اُسے یہویقِیم بادشاہ کے پاس پُہنچایا اور اُس نے اُس کو تلوار سے قتل کِیا اور اُس کی لاش کو عوام کے قبرستان میں پِھنکوا دِیا۔R ,اور یہویقِیم بادشاہ نے چند آدمِیوں یعنی اِلناتن بِن عکبُور اور اُس کے ساتھ کُچھ اَور آدمیوں کو مِصر میں بھیجا۔,Q,اور جب یہویقِیم بادشاہ اور اُس کے سب جنگی مَردوں اور اُمرا نے اُس کی باتیں سُنِیں تو بادشاہ نے اُسے قتل کرنا چاہا لیکن اُوریا ہ یہ سُن کر ڈرا اور مِصر کوبھاگ گیا۔L,پِھر ایک اَور شخص نے خُداوند کے نام سے نبُوّت کی یعنی اُورِیّا ہ بِن سمعیا ہ نے جو قِریت یعرِ یم کا تھا۔ اُس نے اِس شہر اور مُلک کے خِلاف یَرمِیا ہ کی سب باتوں کے مُطابِق نبُوّت کی۔4a,کیا شاہِ یہُودا ہ حِزقِیّاہ اور تمام یہُودا ہ نے اُس کو قتل کِیا؟ کیا وہ خُداوند سے نہ ڈرا اور خُداوند سے مُناجات نہ کی اور خُداوند نے اُس عذاب کو جِس کا اُن کے خِلاف اِعلان کِیا تھا باز نہ رکھّا؟ پس یُوں ہم اپنی جانوں پر بڑی آفت لائیں گے۔nU,کہ مِیکا ہ مورشتی نے شاہِ یہُودا ہ حِزقیاہ کے ایّام میں نبُوّت کی اور یہُودا ہ کے سب لوگوں سے مُخاطِب ہو کر یُوں کہا کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ صِیُّون کھیت کی طرح جوتا جائے گا اور یروشلیِم کھنڈر ہو جائے گا اور اِس گھر کا پہاڑ جنگل کی اُونچی جگہوں کی مانِند ہو گا۔},تب مُلک کے چند بزُرگ اُٹھے اور کُل جماعت سے مُخاطِب ہو کر کہنے لگے۔{,تب اُمرا اور سب لوگوں نے کاہِنوں اور نبِیوں سے کہا کہ یہ شخص واجِبُ القتل نہیں کیونکہ اُس نے خُداوند ہمارے خُدا کے نام سے ہم سے کلام کِیا۔,پر یقِین جانو کہ اگر تُم مُجھے قتل کرو گے تو بے گُناہ کا خُون اپنے آپ پر اور اِس شہر پر اور اِس کے باشِندوں پر لاؤ گے کیونکہ درحقِیقت خُداوند نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے کہ تُمہارے کانوں میں یہ سب باتیں کہُوں۔2],اور دیکھو مَیں تو تُمہارے قابُو میں ہُوں ۔ جو کُچھ تُمہاری نظر میں خُوب و راست ہو مُجھ سے کرو۔2], اِس لِئے اب تُم اپنی روِش اور اپنے اعمال کو درُست کرو اور خُداوند اپنے خُدا کی آواز کے شِنوا ہو تاکہ خُداوند اُس عذاب سے جِس کا تُمہارے خِلاف اِعلان کِیا ہے باز رہے۔1[, تب یَرمِیا ہ نے سب اُمرا اور تمام لوگوں سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ خُداوند نے مُجھے بھیجا کہ اِس گھر اور اِس شہر کے خِلاف وہ سب باتیں جو تُم نے سُنی ہیں نبُوّت سے کہُوں۔@~y, اور کاہِنوں اور نبِیوں نے اُمرا سے اور سب لوگوں سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ یہ شخص واجِبُ القتل ہے کیونکہ اِس نے اِس شہر کے خِلاف نبُوّت کی ہے جَیسا کہ تُم نے اپنے کانوں سے سُنا۔n}U, اور یہُودا ہ کے اُمرا یہ باتیں سُن کر بادشاہ کے گھر سے خُداوند کے گھر میں آئے اور خُداوند کے گھر کے نئے پھاٹک کے مدخل پر بَیٹھے۔G|, تُو نے کیوں خُداوند کا نام لے کر نبُوّت کی اور کہا کہ یہ گھر سَیلا کی مانِند ہو گا اور یہ شہر وِیران اور غَیر آباد ہو گا؟ اور سب لوگ خُداوند کے گھر میں یَرمِیا ہ کے پاس جمع ہُوئے۔`{9,اور یُوں ہُؤا کہ جب یَرمِیا ہ وہ سب باتیں کہہ چُکا جو خُداوند نے اُسے حُکم دِیا تھا کہ سب لوگوں سے کہے تو کاہِنوں اور نبِیوں اور سب لوگوں نے اُسے پکڑا اور کہا کہ تُو یقِیناً قتل کِیا جائے گا۔4za,چُنانچہ کاہِنوں اور نبِیوں اور سب لوگوں نے یَرمِیا ہ کو خُداوند کے گھر میں یہ باتیں کہتے سُنا۔ay;,تو مَیں اِس گھر کو سیَلا کی مانِند کر ڈالُوں گا اور اِس شہر کو زمِین کی سب قَوموں کے نزدِیک لَعنت کا باعِث ٹھہراؤُں گا۔exC,اور میرے خِدمت گُذار نبِیوں کی باتیں سُنو جِن کو مَیں نے تُمہارے پاس بھیجا ۔ مَیں نے اُن کو بر وقت بھیجا پر تُم نے نہ سُنا۔mwS,اور تُو اُن سے کہنا خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُم میری نہ سُنو گے کہ میری شرِیعت پر جو مَیں نے تُمہارے سامنے رکھّی عمل کرو۔v,شاید وہ شِنوا ہوں اور ہر ایک اپنی بُری روِش سے باز آئے اور مَیں بھی اُس عذاب کو جو اُن کی بد اَعمالی کے باعِث اُن پر لانا چاہتا ہُوں باز رَکُھّوں۔-uS,کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو خُداوند کے گھر کے صحن میں کھڑا ہو اور یہُودا ہ کے سب شہروں کے لوگوں سے جو خُداوند کے گھر میں سِجدہ کرنے کو آتے ہیں وہ سب باتیں جِن کا مَیں نے تُجھے حُکم دِیا ہے کہ اُن سے کہے کہہ دے ۔ ایک لفظ بھی کم نہ کر۔8t k,شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسیا ہ کی بادشاہی کے شرُوع میں یہ کلام خُداوند کی طرف سے نازِل ہُؤا۔lsQ,&وہ جوان شیر کی طرح اپنی کمِین گاہ سے نِکلا ہے ۔ یقِیناً سِتم گر کے ظُلم سے اور اُس کے قہر کی شِدّت سے اُن کا مُلک وِیران ہو گیا۔zrm,%اور سلامتی کے بھیڑ خانے خُداوند کے قہرِ شدِید سے برباد ہو گئے۔Gq,$چرواہوں کے نالہ کی آواز اور گلّہ کے سرداروں کا نَوحہ ہے کیونکہ خُداوند نے اُن کی چراگاہ کو برباد کِیا ہے۔p+,#اور نہ چرواہوں کو بھاگنے کی کوئی راہ مِلے گی نہ گلّہ کے سرداروں کو بچ نِکلنے کی۔goG,"اَے چرواہو واوَیلا کرو اور چِلاّؤ اور اَے گلّہ کے سردارو تُم خُود راکھ میں لیٹ جاؤ کیونکہ تُمہارے قتل کے ایّام آ پُہنچے ہیں ۔ مَیں تُم کو چکنا چُور کرُوں گا ۔ تُم نفِیس برتن کی طرح گِر جاؤ گے۔Sn,!اور خُداوند کے مقتُول اُس روز زمِین کے ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک پڑے ہوں گے اُن پر کوئی نَوحہ نہ کرے گا۔ نہ وہ جمع کِئے جائیں گے نہ دفن ہوں گے وہ کھاد کی طرح رُویِ زمِین پر پڑے رہیں گے۔_m7, ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ قَوم سے قَوم تک بَلا نازِل ہو گی اور زمِین کی سرحدّوں سے ایک سخت طُوفان برپا ہو گا۔3l_,ایک غَوغا زمِین کی سرحدّ وں تک پُہنچا ہے کیونکہ خُداوند قَوموں سے جھگڑے گا ۔ وہ تمام بشر کو عدالت میں لائے گا ۔ وہ شرِیروں کو تلوار کے حوالہ کرے گا خُداوند فرماتا ہے۔Mk,اِس لِئے تُو یہ سب باتیں اُن کے خِلاف نبُوّت سے بیان کر اور اُن سے کہہ دے کہ خُداوند بُلندی پر سے گرجے گا اور اپنے مُقدّس مکان سے للکارے گا ۔ وہ بڑے زور و شور سے اپنی چراگاہ پر گرجے گا ۔ انگُور لتاڑنے والوں کی مانِند وہ زمِین کے سب باشِندوں کو للکارے گا۔j',کیونکہ دیکھ مَیں اِس شہر پر جو میرے نام سے کہلاتا ہے آفت لانا شرُوع کرتا ہُوں اور کیا تُم صاف بے سزا چُھوٹ جاؤ گے؟ تُم بے سزا نہ چُھوٹو گے کیونکہ مَیں زمِین کے سب باشِندوں پر تلوار کو طلب کرتا ہُوں ربُّ الافواج فرماتا ہے۔ p^~8}|{yzIxwvDusrjqqOpGonmlkjiwh&fe#d^ba`_s^%]^[ZaXWzVUTBSS.R-PPO8NXLK.IgGFEZDuCBA@?0=<<);$9 8#7a6443L2U10/.[-L,N+i*('~'&%$"! 7kn$2U- ? eg^L,!دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ وہ نیک بات جو مَیں نے اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے کے حق میں فرمائی ہے پُوری کرُوں گا۔{Ko,! کوہِستان کے شہروں میں اور وادی کے اور جنُوب کے شہروں میں اور بِنیمِین کے عِلاقہ میں اور یروشلیِم کی نواحی میں اور یہُودا ہ کے شہروں میں پِھر گلّے گِننے والے کے ہاتھ کے نِیچے سے گُذریں گے خُداوند فرماتا ہے۔.JU,! ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اِس وِیران جگہ اور اِس کے سب شہروں میں جہاں نہ اِنسان ہے نہ حَیوان پِھر چرواہوں کے رہنے کے مکان ہوں گے جو اپنے گلّوں کو بِٹھائیں گے۔FI,! خُوشی اور شادمانی کی آواز ۔ دُلہے اور دُلہن کی آواز اور اُن کی آواز سُنی جائے گی جو کہتے ہیں ربُّ الافواج کی سِتایش کرو کیونکہ خُداوند بھلا ہے اور اُس کی شفقت ابدی ہے ۔ ہاں اُن کی آواز جو خُداوند کے گھر میں شُکر گُذ ا ر ی کی قُربانی لائیں گے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں اِس مُلک کے اَسِیروں کو واپس لا کر بحال کرُوں گا۔ H,! خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِس مقام میں جِس کی بابت تُم کہتے ہو کہ وِیران ہے ۔ وہاں نہ اِنسان ہے نہ حَیوان یعنی یہُودا ہ کے شہروں میں اور یروشلیِم کے بازاروں میں جو وِیران ہیں جہاں نہ اِنسان ہیں نہ باشِندے نہ حَیوان۔OG,! اور یہ میرے لِئے رُویِ زمِین کی سب قَوموں کے سامنے مُسرّت بخش نام اور سِتایش و جلال کا باعِث ہو گا ۔ وہ اُس سب بھلائی کا جو مَیں اُن سے کرتا ہُوں ذِکر سُنیں گی اور اُس بھلائی اور سلامتی کے سبب سے جو مَیں اِن کے لِئے مُہیّا کرتا ہُوں ڈریں گی اور کانپیں گی۔qF[,!اور مَیں اُن کو اُن کی ساری بدکرداری سے جو اُنہوں نے میرے خِلاف کی ہے پاک کرُوں گا اور مَیں اُن کی ساری بدکرداری جِس سے وہ میرے گُنہگار ہُوئے اور جِس سے اُنہوں نے میرے خِلاف بغاوت کی ہے مُعاف کرُوں گا۔3E_,!اور مَیں یہُودا ہ اور اِسرائیل کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا اور اُن کو پہلے کی طرح بناؤُں گا۔WD',!دیکھ مَیں اُسے صِحت و تندرُستی بخشُوں گا ۔ مَیں اُن کو شِفا دُوں گا اور امن و سلامتی کی کثرت اُن پر ظاہِر کرُوں گا۔UC#,!کہ وہ کسدیوں سے لڑنے آئے ہیں اور اُن کو آدمِیوں کی لاشوں سے بھریں گے ۔ جِن کو مَیں نے اپنے قہر و غضب سے قتل کِیا ہے اور جِن کی تمام شرارت کے سبب سے مَیں نے اِس شہر سے اپنا مُنہ چُھپایا ہے۔#B?,!کیونکہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا اِس شہر کے گھروں کی بابت اور شاہانِ یہُودا ہ کے گھروں کی بابت جو دمدموں اور تلوار کے باعِث گِرا دِئے گئے ہیں یُوں فرماتا ہے۔XA),!کہ مُجھے پُکار اور مَیں تُجھے جواب دُوں گا اور بڑی بڑی اور گہری باتیں جِن کو تُو نہیں جانتا تُجھ پر ظاہِر کرُوں گا۔&@E,!خُداوند جو پُورا کرتا اور بناتا اور قائِم کرتا ہے جِس کا نام یہووا ہ ہے یُوں فرماتا ہے۔/? Y,!ہنُوز یَرمِیا ہ قَیدخانہ کے صحن میں بند تھا کہ خُداوند کا کلام دوبارہ اُس پر نازِل ہُؤا کہ۔ >, ,بِنیمِین کے عِلاقہ میں اور یروشلیِم کی نواحی میں اور یہُودا ہ کے شہروں میں اور کوہِستان کے اور وادی کے اور جنُوب کے شہروں میں لوگ روپیہ دے کر کھیت خرِیدیں گے اور قبالے لِکھا کر اُن پر مُہر لگائیں گے اور گواہ ٹھہرائیں گے کیونکہ مَیں اُن کی اسِیری کو مَوقُوف کر دُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔ = , +اور اِس مُلک میں جِس کی بابت تُم کہتے ہو کہ وہ وِیران ہے ۔ وہاں نہ اِنسان ہے نہ حَیوان ۔وہ کسدیوں کے حوالہ کِیا گیا ۔ پِھر کھیت خرِیدے جائیں گے۔+<O, *کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح مَیں اِن لوگوں پر یہ تمام بلایِ عظِیم لایا ہُوں اُسی طرح وہ تمام نیکی جِس کا مَیں نے اُن سے وعدہ کِیا ہے اُن سے کرُوں گا۔B;}, )ہاں مَیں اُن سے خُوش ہو کر اُن سے نیکی کرُوں گا اور یقِیناً دِل و جان سے اُن کو اِس مُلک میں لگاؤُں گا۔:+, (اور مَیں اُن سے ابدی عہد کرُوں گا کہ اُن کے ساتھ بھلائی کرنے سے باز نہ آؤں گا اور مَیں اپنا خَوف اُن کے دِل میں ڈالُوں گا تاکہ وہ مُجھ سے برگشتہ نہ ہوں۔o9W, 'اور مَیں اُن کو یک دِل اور یک روِش بنا دُوں گا اور وہ اپنی اور اپنے بعد اپنی اَولاد کی بھلائی کے لِئے ہمیشہ مُجھ سے ڈرتے رہیں گے۔f8E, &اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔E7, %دیکھ مَیں اُن کو اُن سب مُلکوں سے جہاں مَیں نے اُن کو اپنے غَیظ و غضب اور قہرِ شدِید سے ہانک دِیا ہے جمع کرُوں گا اور اِس مقام میں واپس لاؤُں گا اور اُن کو امن سے آباد کرُوں گا۔*6M, $اور اب اِس شہر کی بابت جِس کے حق میں تُم کہتے ہو کہ تلوار اور کال اور وبا کے وسِیلہ سے وہ شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے۔I5 , #اور اُنہوں نے بعل کے اُونچے مقام جو بِن ہِنُّو م کی وادی میں ہیں بنائے تاکہ اپنے بیٹوں اور بیٹِیوں کو مولک کے لِئے آگ میں سے گُذاریں جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم نہیں دِیا اور نہ میرے خیال میں آیا کہ وہ اَیسا مکرُوہ کام کر کے یہُودا ہ کو گُنہگار بنائیں۔"4=, "بلکہ اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے اپنی مکرُوہات رکھّیں تاکہ اُسے ناپاک کریں۔ 39, !کیونکہ اُنہوں نے میری طرف پِیٹھ کی اور مُنہ نہ کِیا۔ہر چند مَیں نے اُن کو سِکھایا اور بر وقت تعلِیم دی تَو بھی اُنہوں نے کان نہ لگایا کہ تربِیّت پذِیر ہوں۔p2Y, بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداہ کی تمام بدی کے باعِث جو اُنہوں نے اور اُن کے بادشاہوں نے اور اُمرا اور کاہِنوں اور نبِیوں نے اور یہُودا ہ کے لوگوں اور یروشلیِم کے باشِندوں نے کی تاکہ مُجھے غضب ناک کریں۔1, کیونکہ یہ شہر جِس دِن سے اُنہوں نے اِسے تعمِیر کِیا آج کے دِن تک میرے قہر اور غضب کا باعِث ہو رہا ہے تاکہ مَیں اِسے اپنے سامنے سے دُور کرُوں۔L0, کیونکہ بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداہ اپنی جوانی سے اب تک فقط وُہی کرتے آئے ہیں جو میری نظر میں بُرا ہے کیونکہ بنی اِسرائیل نے اپنے اعمال سے مُجھے غضب ناک ہی کِیا خُداوند فرماتا ہے۔}/s, اور کسدی جو اِس شہر پر چڑھائی کرتے ہیں آ کر اِس کو آگ لگائیں گے اور اِسے اُن گھروں سمیت جلائیں گے جِن کی چھتّوں پر لوگوں نے بعل کے لِئے بخُور جلایا اور غَیر معبُودوں کے لِئے تپاون تپائے کہ مُجھے غضب ناک کریں۔u.c, اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس شہر کو کسدیوں کے اور شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اِسے لے لے گا۔-, دیکھ مَیں خُداوند تمام بشر کا خُدا ہُوں ۔ کیا میرے لِئے کوئی کام دُشوار ہے؟۔_,7, تب خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا کہ۔+%, تَو بھی اَے خُداوند خُدا تُو نے مُجھ سے فرمایا کہ وہ کھیت روپیہ دے کر اپنے لِئے خرِید لے اور گواہ ٹھہرا لے حالانکہ یہ شہر کسدیوں کے حوالہ کر دِیا گیا۔w*g, دمدموں کو دیکھ ۔ وہ شہر تک آ پُہنچے ہیں کہ اُسے فتح کر لیں اور شہر تلوار اور کال اور وبا کے سبب سے کسدیوں کے حوالہ کر دِیا گیا ہے جو اُس پر چڑھ آئے اور جو کُچھ تُو نے فرمایا پُورا ہُؤا اور تُو آپ دیکھتا ہے۔O), اور وہ آ کر اُس کے مالِک ہو گئے لیکن وہ نہ تیری آواز کے شِنوا ہُوئے اور نہ تیری شرِیعت پر چلے اور جو کُچھ تُو نے کرنے کو کہا اُنہوں نے نہیں کِیا اِس لِئے تُو یہ سب مُصِیبت اُن پر لایا۔`(9, اور یہ مُلک اُن کو دِیا جِسے دینے کی تُو نے اُن کے باپ دادا سے قَسم کھائی تھی ۔ اَیسا مُلک جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے۔y'k, کیونکہ تُو اپنی قَوم اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے نِشانوں اور عجائِب اور قَوی ہاتھ اور بُلند بازُو سے اور بڑی ہَیبت کے ساتھ نِکال لایا۔ & , جِس نے مُلکِ مِصر میں آج تک اور اِسرائیل اور دُوسرے لوگوں میں نِشان اور عجائِب دِکھائے اور اپنے لِئے نام پَیدا کِیا جَیسا کہ اِس زمانہ میں ہے۔-%S, مشوَرت میں بزُرگ اور کام میں قُدرت والا ہے ۔ بنی آدم کی سب راہیں تیری زیرِ نظر ہیں تاکہ ہر ایک کو اُس کی روِش کے مُوافِق اور اُس کے اعمال کے پَھل کے مُطابِق اجر دے۔"$=, تُو ہزاروں پر شفقت کرتا ہے اور باپ دادا کی بدکرداری کا بدلہ اُن کے بعد اُن کی اَولاد کے دامن میں ڈال دیتا ہے جِس کا نام خُدایِ عظِیم و قادِر ربُّ الافواج ہے۔ # , آہ اَے خُداوند خُدا! دیکھ تُو نے اپنی عظِیم قُدرت اور اپنے بُلند بازُو سے آسمان اور زمِین کو پَیدا کِیا اور تیرے لِئے کوئی کام مُشکِل نہیں ہے۔", بارُو ک بِن نیرِ یاہ کو قبالہ دینے کے بعد مَیں نے خُداوند سے یُوں دُعا کی۔r!], کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِس مُلک میں پِھر گھروں اور کھیتوں اور تاکِستانوں کی خرِید و فروخت ہو گی۔C , کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یہ کاغذات لے یعنی یہ قبالہ جو سربمُہر ہے اور یہ جو کُھلا ہے اور اُن کو مِٹّی کے برتن میں رکھ تاکہ بُہت دِنوں تک محفُوظ رہیں۔`9, اور مَیں نے اُن کے رُوبرُو بارُو ک کو تاکِید کی۔"=, اور مَیں نے اُس قبالہ کو اپنے چچا کے بیٹے حنم ایل کے سامنے اور اُن گواہوں کے رُوبرُو جِنہوں نے اپنے نام قبالہ پر لِکھے تھے اُن سب یہُودِیوں کے رُوبرُو جو قَیدخانہ کے صحن میں بَیٹھے تھے بارُو ک بِن نیرِ یاہ بِن محسیا ہ کو سَونپا۔=s, سو مَیں نے اُس قبالہ کو لِیا یعنی وہ جو آئِین اور دستُور کے مُطابِق سربمُہر تھا اور وہ جو کُھلا تھا۔=s, اور مَیں نے ایک قبالہ لِکھا اور اُس پر مُہر کی اور گواہ ٹھہرائے اور چاندی ترازُو میں تول کر اُسے دی۔a;, اور مَیں نے اُس کھیت کو جو عنتوت میں تھا اپنے چچا کے بیٹے حنم ایل سے خرِید لِیا اور نقد ستّر مِثقال چاندی تول کر اُسے دی۔%, تب میرے چچا کا بیٹا حنم ایل قَیدخانہ کے صحن میں میرے پاس آیا اور جَیسا خُداوند نے فرمایا تھا مُجھ سے کہا کہ میرا کھیت جو عنتوت میں بِنیمِین کے ِعلاقہ میں ہے خرِید لے کیونکہ یہ تیرا مَورُوثی حق ہے اور اُس کو چُھڑانا تیرا کام ہے اُسے اپنے لِئے خرِید لے ۔ تب مَیں نے جانا کہ یہ خُداوند کا کلام ہے۔y, دیکھ تیرے چچا سلُو م کا بیٹا حنم ایل تیرے پاس آ کر کہے گا کہ میرا کھیت جو عنتوت میں ہے اپنے لِئے خرِید لے کیونکہ اُس کو چُھڑانا تیرا حق ہے۔!, تب یَرمِیا ہ نے کہا کہ خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا اور اُس نے فرمایا۔4a, اور وہ صِدقیاہ کو بابل میں لے جائے گا اور جب تک مَیں اُس کو یاد نہ فرماؤُں وہ وہِیں رہے گا ۔ خُداوند فرماتا ہے ہرچند تُم کسدیوں کے ساتھ جنگ کرو گے پر کامیاب نہ ہو گے؟۔0Y, اور شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کسدیوں کے ہاتھ سے نہ بچے گا بلکہ ضرُور شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا اور اُس سے رُوبرُو باتیں کرے گا اور دونوں کی آنکھیں مُقابِل ہوں گی۔c?, کیونکہ شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ نے اُسے یہ کہہ کر قَید کِیا کہ تُو کیوں نبُوّت کرتا اور کہتا ہے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس شہر کو شاہِ بابل کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اِسے لے لے گا۔zm, اور اُس وقت شاہِ بابل کی فَوج یروشلیِم کا مُحاصرہ کِئے پڑی تھی اور یَرمِیا ہ نبی شاہِ یہُودا ہ کے گھر میں قَیدخانہ کے صحن میں بند تھا۔o Y, وہ کلام جو شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کے دسویں برس میں جو نبُوکدر ضر کا اٹھارھواں برس تھا خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔W',(اور لاشوں اور راکھ کی تمام وادی اور سب کھیت قِدرُو ن کے نالے تک اور گھوڑے پھاٹک کے کونے تک مشرِق کی طرف خُداوند کے لِئے مُقدّس ہوں گے ۔ پِھر وہ ہمیشہ تک نہ کبھی اُکھاڑا نہ گِرایا جائے گا۔  ,'اور پِھر جریب سِیدھی کوہِ جاریب پر سے ہوتی ہُوئی جوعا تہ کو گھیر لے گی۔`9,&دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ یہ شہر حنن ایل کے بُرج سے کونے کے پھاٹک تک خُداوند کے لِئے تعمِیر کِیا جائے گا۔V%,%خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر کوئی اُوپر آسمان کو ناپ سکے اور نِیچے زمِین کی بُنیاد کا پتہ لگا لے تو مَیں بھی بنی اِسرائیل کو اُن کے سب اعمال کے سبب سے رَدّ کر دُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔{,$خُداوند فرماتا ہے اگر یہ نِظام میرے حضُور سے مَوقُوف ہو جائے تو اِسرائیل کی نسل بھی میرے سامنے سے جاتی رہے گی کہ ہمیشہ تک پِھر قَوم نہ ہو۔' G,#خُداوند جِس نے دِن کی روشنی کے لِئے سُورج کو مُقرّر کِیا اور جِس نے رات کی رَوشنی کے لِئے چاند اور سِتاروں کا نِظام قائِم کِیا جو سمُندر کو مَوجزن کرتا ہے جِس سے اُس کی لہریں شور کرتی ہیں یُوں فرماتا ہے۔ اُس کا نام ربُّ الافواج ہے۔B },"اور وہ پِھر اپنے اپنے پڑوسی اور اپنے اپنے بھائی کو یہ کہہ کر تعلِیم نہیں دیں گے کہ خُداوند کو پہچانو کیونکہ چھوٹے سے بڑے تک وہ سب مُجھے جانیں گے خُداوند فرماتا ہے اِس لِئے کہ مَیں اُن کی بدکرداری کو بخش دُوں گا اور اُن کے گُناہ کو یاد نہ کرُوں گا۔ 9,!بلکہ یہ وہ عہد ہے جو مَیں اُن دِنوں کے بعد اِسرائیل کے گھرانے سے باندُھوں گا ۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں اپنی شرِیعت اُن کے باطِن میں رکُھّوں گا اور اُن کے دِل پر اُسے لِکُھوں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔ y, اُس عہد کے مُطابِق نہیں جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے کِیا جب مَیں نے اُن کی دست گِیری کی تاکہ اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لاؤُں اور اُنہوں نے میرے اُس عہد کو توڑا اگرچہ مَیں اُن کا مالِک تھا خُداوند فرماتا ہے۔[ /,دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے کے ساتھ نیا عہد باندُھوں گا۔J ,کیونکہ ہر ایک اپنی ہی بدکرداری کے سبب سے مَرے گا ۔ ہر ایک جو کچّے انگُور کھاتا ہے اُسی کے دانت کھٹّے ہوں گے۔=s,اُن ایّام میں پِھر یُوں نہ کہیں گے کہ باپ دادا نے کچّے انگُور کھائے اور اَولاد کے دانت کھٹّے ہو گئے۔_7,اور خُداوند فرماتا ہے جِس طرح مَیں نے اُن کی گھات میں بَیٹھ کر اُن کو اُکھاڑا اور ڈھایا اور گِرایا اور برباد کِیا اور دُکھ دِیا اُسی طرح مَیں نِگہبانی کر کے اُن کو بناؤُں گا اور لگاؤُں گا۔|q,دیکھو وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے جب مَیں اِسرائیل کے گھر میں اور یہُودا ہ کے گھر میں اِنسان کا بِیج اور حَیوان کا بِیج بوؤُں گا۔,اَب مَیں نے بیدار ہو کر نِگاہ کی اور میری نِیند میرے لِئے مِیٹھی تھی۔,کیونکہ مَیں نے تھکی جان کو آسُودہ اور ہر غمگِین رُوح کو سیر کِیا ہے۔>u,اور یہُودا ہ اور اُس کے سب شہر اُس میں اِکٹّھے سکُونت کریں گے ۔ کِسان اور وہ جو گلّے لِئے پِھرتے ہیں۔{,ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں اُن کے اسِیروں کو واپس لاؤُں گا تو وہ یہُودا ہ کے مُلک اور اُس کے شہروں میں پِھریُوں کہیں گے اَے صداقت کے مسکن! اَے کوہِ مُقدّس خُداوند تُجھے برکت بخشے۔jM,اَے برگشتہ بیٹی تُو کب تک آوارہ پِھرے گی؟ کیونکہ خُداوند نے زمِین پر ایک نئی چِیز پَیدا کی ہے کہ عَورت مَرد کی حِمایت کرے گی۔2],اپنے لِئے سُتُون کھڑے کر ۔ اپنے لِئے کھمبے بنا ۔ اُس شاہراہ پر دِل لگا ۔ ہاں اُسی راہ سے جِس سے تُو گئی تھی واپس آ ۔ اَے اِسرائیل کی کُنواری اپنے اِن شہروں میں واپس آ۔+~O,کیا افرائِیم میرا پِیارا بیٹا ہے؟ کیا وہ پسندِیدہ فرزند ہے؟ کیونکہ جب جب مَیں اُس کے خِلاف کُچھ کہتا ہُوں تو اُسے جی جان سے یاد کرتا ہُوں ۔ اِس لِئے میرا دِل اُس کے لِئے بیتاب ہے ۔ مَیں یقِیناً اُس پر رحمت کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔S},کیونکہ پِھرنے کے بعد مَیں نے تَوبہ کی اور تربِیّت پانے کے بعد مَیں نے اپنی ران پر ہاتھ مارا ۔ مَیں شرمِندہ بلکہ پریشان خاطِر ہُؤا اِس لِئے کہ مَیں نے اپنی جوانی کی ملامت اُٹھائی تھی۔ |9,فی الحقِیقت مَیں نے افرائِیم کو اپنے آپ پر یُوں ماتم کرتے سُنا کہ تُو نے مُجھے تنبِیہہ کی اور مَیں نے اُس بچھڑے کی مانِند جو سِدھایا نہیں گیا تنبِیہہ پائی ۔ تُو مُجھے پھیر تو مَیں پِھرُوں گا کیونکہ تُو ہی میرا خُداوند خُدا ہے۔B{},اور خُداوند فرماتا ہے تیری عاقِبت کی بابت اُمّیدہے کیونکہ تیرے بچّے پِھر اپنی حدُود میں داخِل ہوں گے۔Iz ,خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اپنی زاری کی آواز کو روک اور اپنی آنکھوں کو آنسُوؤں سے باز رکھ کیونکہ تیری مِحنت کے لِئے اجر ہے خُداوند فرماتا ہے اور وہ دُشمن کے مُلک سے واپس آئیں گے۔Ay{,خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ رامہ میں ایک آواز سُنائی دی ۔ نَوحہ اور زار زار رونا ۔ راخِل اپنے بچّوں کو رو رہی ہے وہ اپنے بچّوں کی بابت تسلّی پذِیر نہیں ہوتی کیونکہ وہ نہیں ہیں۔Tx!,اور مَیں کاہِنوں کی جان کو چِکنائی سے سیر کرُوں گا اور میرے لوگ میری نِعمتوں سے آسُودہ ہوں گے خُداوند فرماتا ہے۔w!, اُس وقت کُنواریاں اور پِیر و جوان خُوشی سے رقص کریں گے کیونکہ مَیں اُن کے غم کو خُوشی سے بدل دُوں گا اور اُن کو تسلّی دے کر غم کے بعد شادمان کرُوں گا۔.vU, پس وہ آئیں گے اور صِیُّون کی چوٹی پر گائیں گے اور خُداوند کی نِعمتوں یعنی اناج اور مَے اور تیل اور گائے بَیل کے اور بھیڑ بکری کے بچّوں کی طرف اِکٹّھے رواں ہوں گے اور اُن کی جان سیراب باغ کی مانِند ہو گی اور وہ پِھر کبھی غم زدہ نہ ہوں گے۔@uy, کیونکہ خُداوند نے یعقُو ب کا فِدیہ دِیا ہے اور اُسے اُس کے ہاتھ سے جو اُس سے زورآور تھا رہائی بخشی ہے۔ct?, اَے قَومو! خُداوند کا کلام سُنو اور دُور کے جزِیروں میں مُنادی کرو اور کہو کہ جِس نے اِسرائیل کو تِتّربِتّر کِیا وُہی اُسے جمع کرے گا اور اُس کی اَیسی نِگہبانی کرے گا جَیسی گڈریا اپنے گلّہ کی۔s%, وہ روتے اور مُناجات کرتے ہُوئے آئیں گے ۔ مَیں اُن کی راہبری کرُوں گا ۔ مَیں اُن کو پانی کی ندِیوں کی طرف راہِ راست پر چلاؤُں گا جِس میں وہ ٹھوکر نہ کھائیں گے کیونکہ مَیں اِسرائیل کا باپ ہُوں اور افرائِیم میرا پہلوٹھا ہے۔Lr,دیکھو مَیں شِمالی مُلک سے اُن کو لاؤُں گا اور زمِین کی سرحدّوں سے اُن کو جمع کرُوں گا اور اُن میں اندھے اور لنگڑے اور حامِلہ اور زچّہ سب ہوں گے ۔ اُن کی بڑی جماعت یہاں واپس آئے گی۔Xq),کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ یعقُو ب کے لِئے خُوشی سے گاؤ اور قَوموں کی سرتاج کے لِئے للکارو ۔ مُنادی کرو ۔ حمد کرو اور کہو اَے خُداوند اپنے لوگوں کو یعنی اِسرائیل کے بقِیّہ کو بچا۔ipK,کیونکہ ایک دِن آئے گا کہ افرائِیم کی پہاڑِیوں پر نِگہبان پُکاریں گے کہ اُٹھو ہم صِیُّون پر خُداوند اپنے خُدا کے حضُور چلیں۔@oy,تُو پِھرسامرِ یہ کے پہاڑوں پر تاکِستان لگائے گی ۔ باغ لگانے والے لگائیں گے اور اُس کا پَھل کھائیں گے۔7ng,اَے اِسرائیل کی کُنواری! مَیں تُجھے پِھر آباد کرُوں گا اور تو آباد ہو جائے گی ۔ تُو پِھر دف اُٹھا کر آراستہ ہو گی اور خُوشی کرنے والوں کے ناچ میں شامِل ہونے کو نِکلے گی۔kmO,خُداوند قدِیم سے مُجھ پر ظاہِر ہُؤا اور کہا کہ مَیں نے تُجھ سے ابدی مُحبّت رکھّی اِسی لِئے مَیں نے اپنی شفقت تُجھ پر بڑھائی۔Zl-,خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل میں سے جو لوگ تلوار سے بچے جب وہ راحت کی تلاش میں گئے تو بیابان میں مقبُول ٹھہرے۔0k [,خُداوند فرماتا ہے مَیں اُس وقت اِسرائیل کے سب گھرانوں کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔j,جب تک یہ سب کُچھ نہ ہو لے اور خُداوند اپنے دِل کے مقصد پُورے نہ کر لے اُس کا قہرِ شدِید مَوقُوف نہ ہو گا ۔ تُم آخِری دِنوں میں اِسے سمجھو گے۔)iK,دیکھ خُداوند کے قہرِ شدِید کی آندھی چلتی ہے ۔ یہ تیز طُوفان شرِیروں کے سر پر ٹُوٹ پڑے گا۔ihK,اور تُم میرے لوگ ہو گے اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا۔g,اور اُن کا حاکِم اُن ہی میں سے ہو گا اور اُن کا فرمانروا اُن ہی کے درمِیان سے پَیدا ہو گا اور مَیں اُسے قُربت بخشُوں گا اور وہ میرے نزدِیک آئے گا کیونکہ کَون ہے جِس نے یہ جُرأت کی ہو کہ میرے پاس آئے؟ خُداوند فرماتا ہے۔f},اور اُن کی اَولاد اَیسی ہو گی جَیسی پہلے تھی اور اُن کی جماعت میرے حضُور میں قائِم ہو گی اور مَیں اُن سب کو جو اُن پر ظُلم کریں سزا دُوں گا۔:em,اور اُن میں سے شُکرگُذاری اور خُوشی کرنے والوں کی آواز آئے گی اور مَیں اُن کو افزایش بخشُوں گا اور وہ تھوڑے نہ ہوں گے ۔ مَیں اُن کو شَوکت بخشُوں گا اور وہ حقِیر نہ ہوں گے۔ndU,خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں یعقُو ب کے خَیموں کی اَسِیری کو مَوقُوف کراؤُں گا اور اُس کے مسکنوں پر رحمت کرُوں گا اور شہر اپنے ہی پہاڑ پر بنایا جائے گا اور قصراپنے ہی مقام پر آباد ہو جائے گا۔6ce,کیونکہ مَیں پِھر تُجھے تندرُستی اور تیرے زخموں سے شِفا بخشُوں گا ۔ خُداوند فرماتا ہے کیونکہ اُنہوں نے تیرا نام مردُودہ رکھّا کہ یہ صِیُّون ہے جِسے کوئی نہیں پُوچھتا۔Rb,تَو بھی وہ سب جو تُجھے نِگلتے ہیں نِگلے جائیں گے اور تیرے سب دُشمن اَسِیری میں جائیں گے اور جو تُجھے غارت کرتے ہیں خُود غارت ہوں گے اور مَیں اُن سب کو جو تُجھے لُوٹتے ہیں لُٹا دُوں گا۔+aO,تُو اپنی خستگی کے سبب سے کیوں چِلاّتی ہے؟ تیرا درد لاعِلاج ہے ۔ اِس لِئے کہ تیری بدکرداری نِہایت بڑھ گئی اور تیرے گُناہ زِیادہ ہو گئے مَیں نے تُجھ سے اَیسا کِیا۔}`s,تیرے سب چاہنے والے تُجھے بُھول گئے ۔ وہ تیرے طالِب نہیں ہیں ۔ فی الحقِیقت مَیں نے تُجھے دُشمن کی مانِند گھایل کِیا اور سنگ دِل کی طرح تادِیب کی اِس لِئے کہ تیری بدکرداری بڑھ گئی اور تیرے گُناہ زِیادہ ہو گئے۔_), تیرا حِمایتی کوئی نہیں جو تیری مرہم پٹّی کرے ۔ تیرے پاس کوئی شِفا بخش دوا نہیں۔^/, کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تیری خستگی لاعِلاج اور تیرا زخم سخت درد ناک ہے۔C], کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں خُداوند فرماتا ہے تاکہ تُجھے بچاؤُں ۔ اگرچہ مَیں سب قَوموں کو جِن میں مَیں نے تُجھے تِتّربِتّر کِیا تمام کر ڈالُوں گا تَو بھی تُجھے تمام نہ کرُوں گا بلکہ تُجھے مُناسِب تنبِیہہ کرُوں گا اور ہرگِز بے سزا نہ چھوڑُوں گا۔ o ~<}`|m| {yxxXvv t:rq+onm!lkWjFiTgff0e cbL`^]=\J[DZXWWVTTSQPP(O9MML1JH8GJE5CBA@6>=<;X:*9765y33!10/..&-i,{++*f)8(J'z&,%"$?"!PvdiBt~?}7 v n 7;g,&تب صِدقیاہ بادشاہ نے کہا وہ تُمہارے قابُو میں ہے کیونکہ بادشاہ تُمہارے خِلاف کُچھ نہیں کر سکتا۔Z:-,&اِس لِئے اُمرا نے بادشاہ سے کہا ہم تُجھ سے عرض کرتے ہیں کہ اِس آدمی کو قتل کروا کیونکہ یہ جنگی مَردوں کے ہاتھوں کو جو اِس شہر میں باقی ہیں اور سب لوگوں کے ہاتھوں کو اُن سے اَیسی باتیں کہہ کر سُست کرتا ہے کیونکہ یہ شخص اِن لوگوں کا خَیر خواہ نہیں بلکہ بدخواہ ہے۔E9,&خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ یہ شہر یقِیناً شاہِ بابل کی فَوج کے حوالہ کر دِیا جائے گا اور وہ اِسے لے لے گا۔_87,&خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جو کوئی اِس شہر میں رہے گاوہ تلوار اور کال اور وبا سے مَرے گا اور جو کسدیوں میں جا مِلے گا وہ زِندہ رہے گا اور اُس کی جان اُس کے لِئے غنِیمت ہو گی اور وہ جِیتا رہے گا۔7 9,&پِھرسفطیا ہ بِن متّان اور جدلیا ہ بِن فشحُور اور یوکُل بِن سلمیا ہ اور فشحُور بِن ملکیاہ نے وہ باتیں جو یَرمِیا ہ سب لوگوں سے کہتا تھا سُنِیں۔ وہ کہتا تھا۔6!,%تب صِدقیاہ بادشاہ نے حُکم دِیا اور اُنہوں نے یَرمِیا ہ کو قَیدخانہ کے صحن میں رکھّا اور ہر روز اُسے نانبائِیوں کے محلّہ سے ایک روٹی لے کر دیتے رہے جب تک کہ شہر میں روٹی مِل سکتی تھی ۔ پس یَرمِیا ہ قَیدخانہ کے صحن میں رہا۔5,%اب اَے بادشاہ میرے آقا! میری سُن ۔ میری درخواست قبُول فرما اور مُجھے یونتن مُنشی کے گھر میں واپس نہ بھیج اَیسا نہ ہو کہ مَیں وہاں مَر جاؤُں۔W4',%اب تُمہارے نبی کہاں ہیں جو تُم سے نبُوّت کرتے اور کہتے تھے کہ شاہِ بابل تُم پر اور اِس مُلک پر چڑھائی نہیں کرے گا؟۔3%,%اور یَرمِیا ہ نے صِدقیاہ بادشاہ سے کہا کہ مَیں نے تیرا اور تیرے مُلازِموں کا اور اِن لوگوں کا کیاگُناہ کِیا ہے کہ تُم نے مُجھے قَیدخانہ میں ڈالا ہے؟۔!2;,%تو صِدقیاہ بادشاہ نے آدمی بھیج کر اُسے نِکلوایا اور اپنے محلّ میں اُس سے خُفیہ طَور سے دریافت کِیا کہ کیا خُداوند کی طرف سے کوئی کلام ہے؟ اور یَرمِیا ہ نے کہا کہ ہے کیونکہ اُس نے فرمایا ہے کہ تُو شاہِ بابل کے حوالہ کِیا جائے گا۔)1K,%جب یَرمِیا ہ قَیدخانہ میں اور اُس کے تہ خانوں میں داخِل ہو کر بُہت دِنوں تک وہاں رہ چُکا۔0,%اور اُمرا یَرمِیا ہ پر غضب ناک ہُوئے اور اُسے مارا اور یُونتن مُنشی کے گھر میں اُسے قَید کِیا کیونکہ اُنہوں نے اُس گھر کو قَیدخانہ بنا رکھّا تھا۔/',%تب یَرمِیا ہ نے کہا یہ جُھوٹ ہے ۔ مَیں کسدیوں کی طرف بھاگا نہیں جاتا ہُوں پر اُس نے اُس کی ایک نہ سُنی پس اِرّیاہ یَرمِیا ہ کو پکڑ کر اُمرا کے پاس لایا۔c.?,% اور جب وہ بِنیمِین کے پھاٹک پر پُہنچا تو وہاں پہرے والوں کا داروغہ تھا جِس کا نام اِرّیاہ بِن سلمیا ہ بِن حننیا ہ تھا اور اُس نے یَرمِیا ہ نبی کو پکڑا اور کہا کہ تُو کسدیوں کی طرف بھاگا جاتا ہے۔=-s,% تو یَرمِیا ہ یروشلیِم سے نِکلا کہ بِنیمِین کے عِلاقہ میں جا کر وہاں لوگوں کے درمِیان اپنا حِصّہ لے۔,%,% اور جب کسدیوں کی فَوج فرعو ن کی فَوج کے ڈر سے یروشلیِم کے سامنے سے کُوچ کر گئی۔8+i,% اور اگرچہ تُم کسدیوں کی تمام فَوج کو جو تُم سے لڑتی ہے اَیسی شِکست دیتے کہ اُن میں سے صِرف زخمی باقی رہتے تَو بھی وہ سب اپنے اپنے خَیمہ سے اُٹھتے اور اِس شہر کو جلا دیتے۔f*E,% خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم یہ کہہ کر اپنے آپ کو فریب نہ دو کہ کسدی ضرُور ہمارے پاس سے چلے جائیں گے کیونکہ وہ نہ جائیں گے۔ ) ,%اور کسدی واپس آ کر اِس شہر سے لڑیں گے اور اِسے فتح کر کے آگ سے جلائیں گے۔~(u,%کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم شاہِ یہُودا ہ سے جِس نے تُم کو میری طرف بھیجا کہ مُجھ سے دریافت کرو یُوں کہنا کہ دیکھ فرعو ن کی فَوج جو تُمہاری مدد کو نِکلی ہے اپنے مُلک مِصر کو لَوٹ جائے گی۔f'E,%تب خُداوند کا یہ کلام یَرمِیا ہ نبی پر نازِل ہُؤا۔q&[,%اِس وقت فرعو ن کی فَوج نے مِصر سے چڑھائی کی اور جب کسدیوں نے جو یروشلیِم کا مُحاصرہ کِئے تھے اِس کی شُہرت سُنی تو وہاں سے چلے گئے۔I% ,%ہنُوز یَرمِیا ہ لوگوں کے درمِیان آیا جایا کرتا تھا کیونکہ اُنہوں نے ابھی اُسے قَیدخانہ میں نہیں ڈالا تھا۔"$=,%اور صِدقیاہ بادشاہ نے یہُوکل بِن سلمیا ہ اور صفنیا ہ بِن معسیا ہ کاہِن کی مَعرفت یَرمِیا ہ نبی کو کہلا بھیجا کہ اب ہمارے لِئے خُداوند ہمارے خُدا سے دُعا کر۔v#e,%لیکن نہ اُس نے نہ اُس کے مُلازِموں نے نہ مُلک کے لوگوں نے خُداوند کی وہ باتیں سُنِیں جو اُس نے یَرمِیا ہ نبی کی مَعرفت فرمائی تِھیں۔ " ,%اور صِدقیاہ بِن یوسِیا ہ جِس کو شاہِ بابل نبُوکَدر ضر نے مُلکِ یہُودا ہ پر بادشاہ مُقرّر کِیا تھا کُونیا ہ بِن یہویقِیم کی جگہ بادشاہی کرنے لگا۔U!#,$ تب یَرمِیا ہ نے دُوسرا طُومار لِیا اور بارُو ک بِن نیرِ یاہ مُنشی کو دِیا اور اُس نے اُس کِتاب کی سب باتیں جِسے شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم نے آگ میں جلایا تھا یَرمِیا ہ کی زُبانی اُس میں لِکِھیں اور اُن کے سِوا وَیسی ہی اَور بُہت سی باتیں اُن میں بڑھا دی گئِیں۔: m,$اور مَیں اُس کو اور اُس کی نسل کو اور اُس کے مُلازِموں کو اُن کی بدکرداری کی سزا دُوں گا اور مَیں اُن پر اور یروشلیِم کے باشِندوں پر اور یہُودا ہ کے لوگوں پر وہ سب مُصِیبت لاؤُں گا جِس کا مَیں نے اُن کے خِلاف اِعلان کِیا پر وہ شِنوا نہ ہُوئے۔xi,$اِس لِئے شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم کی بابت خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اُس کی نسل میں سے کوئی نہ رہے گا جو داؤُد کے تخت پر بَیٹھے اور اُس کی لاش پھینکی جائے گی تاکہ دِن کو گرمی میں اور رات کو پالے میں پڑی رہے۔.U,$اور شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم سے کہہ کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو نے طُومار کو جلا دِیا اور کہا ہے کہ تُو نے اُس میں یُوں کیوں لِکھا کہ شاہِ بابل یقِیناً آئے گا اور اِس مُلک کو غارت کرے گا اور نہ اِس میں اِنسان باقی چھوڑے گا نہ حَیوان۔^5,$کہ تُو دُوسرا طُومار لے اور اُس میں وہ سب باتیں لِکھ جو پہلے طُومار میں تِھیں جِسے شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم نے جلا دِیا۔,$اور جب بادشاہ طُومار اور اُن باتوں کو جو بارُو ک نے یَرمِیا ہ کی زُبانی لِکھی تِھیں جلا چُکا تو خُداوند کا یہ کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔I ,$اور بادشاہ نے شاہزادہ یرحمئیل کو اور شرایا ہ بِن عزری ایل اور سلمیا ہ بِن عبدی ایل کو حُکم دِیا کہ بارُو ک مُنشی اور یَرمِیا ہ نبی کو گرِفتار کریں لیکن خُداوند نے اُن کو چُھپایا۔K,$لیکن اِلناتن اور دِلایا ہ اور جمریا ہ نے بادشاہ سے عرض کی کہ طُومار کو نہ جلائے پر اُس نے اُن کی ایک نہ سُنی۔iK,$لیکن وہ نہ ڈرے نہ اُنہوں نے اپنے کپڑے پھاڑے نہ بادشاہ نے نہ اُس کے مُلازِموں میں سے کِسی نے جِنہوں نے یہ سب باتیں سُنی تِھیں۔)K,$اور جب یہُود ی نے تِین چار ورق پڑھے تو اُس نے اُسے مُنشی کے قلم تراش سے کاٹا اور انگِیٹھی کی آگ میں ڈال دِیا یہاں تک کہ تمام طُومار انگِیٹھی کی آگ سے بھسم ہو گیا۔@y,$اور بادشاہ زمِستانی محلّ میں بَیٹھا تھا کیونکہ نواں مہِینہ تھا اور اُس کے سامنے انگِیٹھی جل رہی تھی۔K,$تب بادشاہ نے یہُود ی کو بھیجا کہ طُومار لائے اور وہ اُسے الِیسمع مُنشی کی کوٹھری میں سے لے آیا اور یہُود ی نے بادشاہ اور سب اُمرا کو جو بادشاہ کے حضُور کھڑے تھے اُسے پڑھ کر سُنایا۔iK,$اور وہ بادشاہ کے پاس صحن میں گئے لیکن اُس طُومار کو الِیسمع مُنشی کی کوٹھری میں رکھ گئے اور وہ باتیں بادشاہ کو کہہ سُنائِیں۔8i,$تب اُمرا نے بارُو ک سے کہا کہ جا اپنے آپ کو اور یَرمِیا ہ کو چُھپا اور کوئی نہ جانے کہ تُم کہاں ہو۔J ,$تب بارُو ک نے اُن سے کہا وہ یہ سب باتیں مُجھے اپنے مُنہ سے کہتا گیا اور مَیں سِیاہی سے کِتاب میں لِکھتا گیا۔F,$اور اُنہوں نے یہ کہہ کر بارُو ک سے پُوچھا کہ ہم سے کہہ کہ تُو نے یہ سب باتیں اُس کی زبانی کیونکر لِکھِیں؟۔,$اور جب اُنہوں نے وہ سب باتیں سُنِیں تو ڈر کر ایک دُوسرے کا مُنہ تاکنے لگے اور بارُو ک سے کہا کہ ہم یقِیناً یہ سب باتیں بادشاہ سے بیان کریں گے۔8i,$اور اُنہوں نے اُسے کہا کہ اب بَیٹھ جا اور ہم کو یہ پڑھ کر سُنا اور بارُو ک نے اُن کو پڑھ کر سُنایا۔!,$اور سب اُمرا نے یہُود ی بِن نتنیا ہ بِن سلمیا ہ بِن کُو شی کو بارُو ک کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ وہ طُومار جو تُو نے لوگوں کو پڑھ کر سُنایا ہے اپنے ہاتھ میں لے اور چلا آ ۔ پس بارُو ک بِن نیرِیاہ وہ طُومار لے کر اُن کے پاس آیا۔R,$ تب مِیکایا ہ نے وہ سب باتیں جو اُس نے سُنی تِھیں جب بارُو ک کِتاب سے پڑھ کر لوگوں کو سُناتا تھا اُن سے بیان کِیں۔| q,$ تو وہ اُتر کر بادشاہ کے گھر مُنشی کی کوٹھری میں گیا اور سب اُمرا یعنے ا لِیسمع مُنشی اور دِلایا ہ بِن سمعیا ہ اور اِلناتن بِن عکبُور اور جمر یاہ بِن سافن اور صِدقیاہ بِن حننیا ہ اور سب اُمرا وہاں بَیٹھے تھے۔! ;,$ جب مِیکایا ہ بِن جمر یاہ بِن سافن نے خُداوند کا وہ سب کلام جو اُس کِتاب میں تھا سُنا۔a ;,$ تب بارُو ک نے کِتاب سے یَرمِیا ہ کی باتیں خُداوند کے گھر میں جمر یاہ بِن سافن مُنشی کی کوٹھری میں اُوپر کے صحن کے درمِیان خُداوند کے گھر کے نئے پھاٹک کے مدخل پر سب لوگوں کے سامنے پڑھ سُنائِیں۔y k,$ اور شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسیا ہ کے پانچویں برس کے نویں مہِینے میں یُوں ہُؤا کہ یروشلیِم کے سب لوگوں نے اور اُن سب نے جو یہُودا ہ کے شہروں سے یروشلیِم میں آئے تھے خُداوند کے حضُور روزہ کی مُنادی کی۔" =,$اور بارُو ک بِن نیرِ یاہ نے سب کُچھ جَیسا یَرمِیا ہ نبی نے اُس کو فرمایا تھا وَیسا ہی کِیا اور خُداوند کے گھر میں خُداوند کا کلام اُس کِتاب سے پڑھ کر سُنایا۔)K,$شاید وہ خُداوند کے حضُور مِنّت کریں اور سب کے سب اپنی بُری روِش سے باز آئیں کیونکہ خُداوند کا قہر و غضب جِس کا اُس نے اِن لوگوں کے خِلاف اِعلان کِیا ہے شدِید ہے۔  ,$پر تُو جا اور خُداوند کا وہ کلام جو تُو نے میرے مُنہ سے اُس طُومار میں لِکھا ہے خُداوند کے گھر میں روزہ کے دِن لوگوں کو پڑھ کر سُنا اور تمام یہُودا ہ کے لوگوں کو بھی جو اپنے شہروں سے آئے ہوں تُو وُہی کلام پڑھ کر سُنا۔J ,$اور یَرمِیا ہ نے بارُو ک کو حُکم دِیا اور کہا کہ مَیں تو مجبُور ہُوں ۔ مَیں خُداوند کے گھر میں نہیں جا سکتا۔&E,$تب یَرمِیا ہ نے بارُو ک بِن نیرِ یاہ کو بُلایا اور بارُو ک نے خُداوند کا وہ سب کلام جو اُس نے یَرمِیا ہ سے کِیا تھا اُس کی زُبانی کِتاب کے اُس طُومار میں لِکھا۔P,$شاید یہُودا ہ کا گھرانا اُس تمام مُصِیبت کا حال جو مَیں اُن پر لانے کا اِرادہ رکھتا ہُوں سُنے تاکہ وہ سب اپنی بُری روِش سے باز آئیں اور مَیں اُن کی بدکرداری اور گُناہ کو مُعاف کرُوں۔y,$کہ کِتاب کا ایک طُومار لے اور وہ سب کلام جو مَیں نے اِسرائیل اور یہُودا ہ اور تمام اقوام کے خِلاف تُجھ سے کِیا اُس دِن سے لے کر جب سے مَیں تُجھ سے کلام کرنے لگا یعنی یوسیا ہ کے ایّام سے آج کے دِن تک اُس میں لِکھ۔F ,$شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسِیا ہ کے چَوتھے برس میں یہ کلام خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔,#اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یُونادا ب بِن ریکا ب کے لِئے میرے حضُور میں کھڑے ہونے کو کبھی آدمی کی کمی نہ ہو گی۔!;,#اور یَرمِیا ہ نے ریکابِیوں کے گھرانے سے کہا کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے اپنے باپ یُونادا ب کے حُکم کو مانا اور اُس کی سب وصِیّتوں پر عمل کِیا ہے اور جو کُچھ اُس نے تُم کو فرمایا تُم بجا لائے۔,#اِس لِئے خُداوند ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے دیکھ مَیں یہُودا ہ پر اور یروشلیِم کے تمام باشِندوں پر وہ سب مُصِیبت جِس کا مَیں نے اُن کے خِلاف اِعلان کِیا ہے لاؤُں گا کیونکہ مَیں نے اُن سے کلام کِیا پر وہ شِنوا نہ ہُوئے اور مَیں نے اُن کو بُلایا پر اُنہوں نے جواب نہ دِیا۔i~K,#اِس سبب سے کہ یُونادا ب بِن ریکا ب کے بیٹے اپنے باپ کے حُکم کو جو اُس نے اُن کو دِیا تھا بجا لائے پر اِن لوگوں نے میری نہ سُنی۔S},#اور مَیں نے اپنے تمام خِدمت گُذار نبِیوں کو تُمہارے پاس بھیجا اور اُن کو بر وقت یہ کہتے ہُوئے بھیجا کہ تُم ہر ایک اپنی بُری راہ سے باز آؤ اور اپنے اعمال کو درُست کرو اور غَیر معبُودوں کی پَیروی اور عِبادت نہ کرو اور جو مُلک مَیں نے تُم کو اور تُمہارے باپ دادا کو دِیا ہے تُم اُس میں بسو گے لیکن تُم نے نہ کان لگایا نہ میری سُنی۔|1,#جو باتیں یُونادا ب بِن ریکا ب نے اپنے بیٹوں کو فرمائِیں کہ مَے نہ پِیو وہ بجا لائے اور آج تک مَے نہیں پِیتے بلکہ اُنہوں نے اپنے باپ کے حُکم کو مانا لیکن مَیں نے تُم سے کلام کِیا اور بر وقت تُم کو فرمایا اور تُم نے میری نہ سُنی۔[{/,# کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جا اور یہُودا ہ کے آدمِیوں اور یروشلیِم کے باشِندوں سے یُوں کہہ کہ کیا تُم تربِیّت پذِیر نہ ہو گے کہ میری باتیں سُنو خُداوند فرماتا ہے؟۔Zz-,# تب خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔Ey,# لیکن یُوں ہُؤا کہ جب شاہِ بابل نبُوکَدر ضر اِس مُلک پر چڑھ آیا تو ہم نے کہا کہ آؤ ہم کسدیوں اور ارامیوں کی فَوج کے ڈر سے یروشلیِم کو چلے جائیں ۔ یُوں ہم یروشلیِم میں بستے ہیں۔jxM,# پر ہم خَیموں میں بسے ہیں اور ہم نے فرماں برداری کی اور جو کُچھ ہمارے باپ یُونادا ب نے ہم کو حُکم دِیا ہم نے اُس پر عمل کِیا ہے۔w!,# اور ہم نہ رہنے کے لِئے گھر بناتے اور نہ تاکِستان اور کھیت اور بِیج رکھتے ہیں۔v,#چُنانچہ ہم نے اپنے باپ یُونادا ب بِن ریکا ب کی بات مانی ۔ اُس کے حُکم کے مُطابِق ہم اور ہماری بِیوِیاں اور ہمارے بیٹے بیٹِیاں کبھی مَے نہیں پِیتے۔*uM,#اور نہ گھر بنانا اور نہ بِیج بونا نہ تاکِستان لگانا نہ اُن کے مالِک ہونا بلکہ عُمر بھر خَیموں میں رہنا تاکہ جِس سرزمِین میں تُم مُسافِر ہو تُمہاری عُمر دراز ہو۔t,#پر اُنہوں نے کہا ہم مَے نہ پِئیں گے کیونکہ ہمارے باپ یُونادا ب بِن ریکا ب نے ہم کو یُوں حُکم دِیا کہ تُم ہرگِز مَے نہ پِینا ۔ نہ تُم نہ تُمہارے بیٹے۔Hs ,#اور مَیں نے مَے سے لبریز پِیالے اور جام ریکابِیوں کے گھرانے کے بیٹوں کے آگے رکھّے اور اُن سے کہا مَے پِیو۔/rW,#اور مَیں اُن کو خُداوند کے گھر میں بنی حنان بِن یِجد لیاہ مردِ خُدا کی کوٹھری میں لایا جو اُمرا کی کوٹھری کے نزدِیک معسیا ہ بِن سلُو م دربان کی کوٹھری کے اُوپر تھی۔sq_,#تب مَیں نے یازنیا ہ بِن یَرمِیا ہ بِن حبصِنیا ہ اور اُس کے بھائِیوں اور اُس کے سب بیٹوں اور ریکابِیوں کے تمام گھرانے کو ساتھ لِیا۔Dp,#کہ تُو ریکابِیوں کے گھر جا اور اُن سے کلام کر اور اُن کو خُداوند کے گھر کی ایک کوٹھری میں لا کر مَے پِلا۔@o {,#وہ کلام جو شاہِ یہُودا ہ یہویقِیم بِن یوسیا ہ کے ایّام میں خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔wng,"دیکھو مَیں حُکم کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور اُن کو پِھر اِس شہر کی طرف واپس لاؤُں گا اور وہ اِس سے لڑیں گے اور فتح کر کے آگ سے جلائیں گے اور مَیں یہُودا ہ کے شہروں کو وِیران کر دُوں گا کہ غَیر آباد ہوں۔ m9,"اور مَیں شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کو اور اُس کے اُمرا کو اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں اور شاہِ بابل کی فَوج کے جو تُم کو چھوڑ کر چلی گئی حوالہ کر دُوں گا۔l{,"ہاں مَیں اُن کو اُن کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے حوالہ کرُوں گا اور اُن کی لاشیں ہوائی پرِندوں اور زمِین کے درِندوں کی خُوراک ہوں گی۔nkU,"یعنی یہُودا ہ کے اور یروشلیِم کے اُمرا اور خوا جہ سرا اور کاہِن اور مُلک کے سب لوگ جو بچھڑے کے ٹُکڑوں کے درمِیان سے ہو کر گُذرے۔hjI,"اور مَیں اُن آدمِیوں کو جِنہوں نے مُجھ سے عہد شِکنی کی اور اُس عہد کی باتیں جو اُنہوں نے میرے حضُور باندھا ہے پُوری نہیں کِیں جب بچھڑے کو دو ٹُکڑے کِیا اور اُن دو ٹُکڑوں کے درمِیان سے ہو کر گُذرے۔i#,"اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے میری نہ سُنی کہ ہر ایک اپنے بھائی اور اپنے ہمسایہ کو آزادی کا مُژدہ سُنائے ۔ دیکھو خُداوند فرماتا ہے مَیں تُم کو تلوار اور وبا اور کال کے لِئے آزادی کا مُژدہ دیتا ہُوں اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ تُم رُویِ زمِین کی سب مملکتوں میں دھکّے کھاتے پِھرو گے۔h,"لیکن تُم نے برگشتہ ہو کر میرے نام کو ناپاک کِیا اور ہر ایک نے اپنے غُلام کو اور اپنی لَونڈی کو جِن کو تُم نے آزاد کر کے اُن کی مرضی پر چھوڑ دِیا تھا پِھر پکڑ کر تابِع کِیا کہ تُمہارے لِئے غُلام اور لَونڈِیاں ہوں۔Wg',"اور آج ہی کے دِن تُم رجُوع لائے اور وُہی کِیا جو میری نظر میں بھلا ہے کہ ہر ایک نے اپنے ہمسایہ کو آزادی کا مُژدہ دِیا اور تُم نے اُس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے میرے حضُور عہد باندھا۔`f9,"کہ تُم میں سے ہر ایک اپنے عِبرانی بھائی کو جو اُس کے ہاتھ بیچا گیا ہو سات برس کے آخِر میں یعنی جب وہ چھ برس تک خِدمت کر چُکے تو آزاد کر دے لیکن تُمہارے باپ دادا نے میری نہ سُنی اور کان نہ لگایا۔e5," کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے تُمہارے باپ دادا سے جِس دِن مَیں اُن کو مُلکِ مِصر سے اور غُلامی کے گھر سے نِکال لایا یہ عہد باندھا۔vde," اِس لِئے خُداوند کی طرف سے یہ کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔)cK," پر اُس کے بعد وہ پِھر گئے اور اُن غُلاموں اور لَونڈِیوں کو جن کو اُنہوں نے آزاد کر دِیا تھا پِھر واپس لے آئے اور اُن کو تابِع کر کے غُلام اور لَونڈِیاں بنا لِیا۔wbg," اور جب سب اُمرا اور سب لوگوں نے جو اِس عہد میں شامِل تھے سُنا کہ ہر ایک کو لازِم ہے کہ اپنے غُلام اور اپنی لَونڈی کو آزاد کرے اور پِھر اُن سے غُلامی نہ کرائے تُو اُنہوں نے اِطاعت کی اور اُن کو آزاد کر دِیا۔maS," کہ ہر ایک اپنے غُلام کو اور اپنی لَونڈی کو جو عِبرانی مَرد یا عَورت ہو آزاد کر دے کہ کوئی اپنے یہُودی بھائی سے غُلامی نہ کرائے۔ `,"وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا جب صِدقیاہ بادشاہ نے یروشلیِم کے سب لوگوں سے عہد و پَیمان کِیا کہ آزادی کی مُنادی کی جائے۔-_S,"جبکہ شاہِ بابل کی فَوج یروشلیِم اور یہُودا ہ کے شہروں سے جو بچ رہے تھے یعنی لکِیس اور عِزیقہ سے لڑ رہی تھی کیونکہ یہُودا ہ کے شہروں میں سے یِہی حصِین شہر باقی تھے۔^,"تب یَرمِیا ہ نبی نے یہ سب باتیں شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ سے یروشلیِم میں کہِیں۔+]O,"تُو امن کی حالت میں مرے گا اور جِس طرح تیرے باپ دادا یعنی تُجھ سے پہلے بادشاہوں کے لِئے خُوشبُو جلاتے تھے اُسی طرح تیرے لِئے بھی جلائیں گے اور تُجھ پر نَوحہ کریں گے اور کہیں گے ہائے آقا! کیونکہ مَیں نے یہ بات کہی ہے خُداوند فرماتا ہے۔j\M,"تَو بھی اَے شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ خُداوند کا کلام سُن ۔ تیری بابت خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو تلوار سے قتل نہ کِیا جائے گا۔f[E,"اور تُو اُس کے ہاتھ سے نہ بچے گا بلکہ ضرُور پکڑا جائے گا اور اُس کے حوالہ کِیا جائے گا اور تیری آنکھیں شاہِ بابل کی آنکھوں کو دیکھیں گی اور وہ رُوبرُو تُجھ سے باتیں کرے گا اور تُو بابل کو جائے گا۔`Z9,"کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جا اور شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ سے کہہ دے کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اِس شہر کو شاہِ بابل کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ اِسے آگ سے جلائے گا۔%Y E,"جب شاہِ بابل نبُوکَدنضر اور اُس کی تمام فَوج اور رُویِ زمِین کی تمام سلطنتیں جو اُس کی فرمانروائی میں تِھیں اور سب اقوام یروشلیِم اور اُس کی سب بستِیوں کے خِلاف جنگ کر رہی تِھیں تب خُداوند کا یہ کلام یَرمِیا ہ نبی پر نازِل ہُؤا۔KX,!تو مَیں یعقُو ب کی نسل کو اور اپنے خادِم داؤُد کی نسل کو رَدّ کر دُوں گا تاکہ مَیں ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کی نسل پر حُکومت کرنے کے لِئے اُس کے فرزندوں میں سے کِسی کو نہ لُوں بلکہ مَیں تو اُن کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا اور اُن پر رحم کرُوں گا۔gWG,!خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر دِن اور رات کے ساتھ میرا عہد نہ ہو اور اگر مَیں نے آسمان اور زمِین کا نِظام مُقرّر نہ کِیا ہو۔]V3,!کہ کیا تُو نہیں دیکھتا کہ یہ لوگ کیا کہتے ہیں کہ جِن دو گھرانوں کو خُداوند نے چُنا اُن کو اُس نے رَدّ کر دِیا؟ یُوں وہ میرے لوگوں کو حقِیر جانتے ہیں کہ گویا اُن کے نزدِیک وہ قَوم ہی نہیں رہے۔^U5,!پِھر خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔#T?,!جَیسے اجرامِ فلک بے شُمار ہیں اور سمُندر کی ریت بے اندازہ ہے وَیسے ہی مَیں اپنے بندہ داؤُد کی نسل کو اورلاویوں کو جو میری خِدمت کرتے ہیں فراوانی بخشُوں گا۔5Sc,!تو میرا وہ عہد بھی جو مَیں نے اپنے خادِم داؤُد سے کِیا ٹُوٹ سکتا ہے کہ اُس کے تخت پر بادشاہی کرنے کوبیٹا نہ ہو اور وہ عہد بھی جو اپنے خِدمت گُذار لاوی کاہِنوں سے کِیا۔jRM,!خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُم میرا وہ عہد جو مَیں نے دِن سے اور رات سے کِیا توڑ سکو کہ دِن اور رات اپنے اپنے وقت پر نہ ہوں۔^Q5,!پِھر خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔nPU,!اور نہ لاوی کاہِنوں کو آدمِیوں کی کمی ہو گی جو میرے حضُور سوختنی قُربانِیاں گُذرانیں اور ہدئے چڑھائیں اور ہمیشہ قُربانی کریں۔WO',!کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل کے گھرانے کے تخت پر بَیٹھنے کے لِئے داؤُد کو کبھی آدمی کی کمی نہ ہو گی۔WN',!اُن دِنوں میں یہُودا ہ نجات پائے گا اور یروشلیِم سلامتی سے سکُونت کرے گا اور خُداوند ہماری صداقت اُس کا نام ہو گا۔cM?,!اُن ہی ایّام میں اور اُسی وقت مَیں داؤُد کے لِئے صداقت کی شاخ پَیدا کرُوں گا اور وہ مُلک میں عدالت و صداقت سے عمل کرے گا۔ k~d}2|{dzIxwvu=trponmPlkihgvfe dFc:ba!_^f]\\ ZYXXWUUPSRQONMKIHFEFCBE@?>=y;:876643H2b0/)-",+w*k)(&&.%$\#"r y!S9%  r/+&O,+ اور اُن سے کہہ کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اپنے خِدمت گُذار شاہِ بابل نبُوکَدر ضر کو بُلاؤُں گا اور اِن پتّھروں پرجِن کو مَیں نے لگایا ہے اُس کا تخت رکُھّوں گا اور وہ اِن پر اپنا قالِین بِچھائے گا۔%w,+ کہ بڑے پتّھر اپنے ہاتھ میں لے اور اُن کو فرعُو ن کے محلّ کے مدخل پر جو تحفخِیس میں ہے بنی یہُوداہ کی آنکھوں کے سامنے چُونے سے فرش میں لگا۔p$Y,+تب خُداوند کا کلام تحفخیِس میں یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔3#_,+اور وہ مُلکِ مِصر میں آئے کیونکہ اُنہوں نے خُداوند کا حُکم نہ مانا ۔ پس وہ تحفخِیس میں پُہنچے۔t"a,+یعنی مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں اور شاہزادِیوں اورجِس کِسی کو جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نے جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کے ساتھ چھوڑا تھا اور یَرمِیا ہ نبی اور بارُو ک بِن نیریا ہ کو ساتھ لِیا۔]!3,+پر یُوحنا ن بِن قرِیح اور سب فَوجی سرداروں نے یہُودا ہ کے سب باقی لوگوں کو جو تمام قَوموں میں سے جہاں جہاں وہ تِتّربِتّر کِئے گئے تھے اور یہُودا ہ کے مُلک میں بسنے کو واپس آئے تھے ساتھ لِیا۔\ 1,+پس یُوحنا ن بِن قرِیح اور سب فَوجی سرداروں اور سب لوگوں نے خُداوند کا یہ حُکم کہ وہ یہُودا ہ کے مُلک میں رہیں نہ مانا۔+O,+بلکہ بارُو ک بِن نیر یاہ تُجھے اُبھارتا ہے کہ تُو ہمارا مُخالِف ہو تاکہ ہم کسدیوں کے ہاتھ میں گرِفتار ہوں اور وہ ہم کو قتل کریں اور اَسِیر کر کے بابل کو لے جائیں۔b=,+تو عزریا ہ بِن ہوسعیا ہ اور یُوحنا ن بِن قرِیح اور سب مغرُور لوگوں نے یَرمِیا ہ سے یُوں کہا کہ تُو جُھوٹ بولتا ہے۔ خُداوند ہمارے خُدا نے تُجھے یہ کہنے کو نہیں بھیجا کہ مِصر میں بسنے کو نہ جاؤ۔v g,+اور یُوں ہُؤا کہ جب یَرمِیا ہ سب لوگوں سے وہ سب باتیں جو خُداوند اُن کے خُدا نے اُس کی معرفت فرمائی تِھیں یعنی یہ سب باتیں کہہ چُکا۔:m,*اب تُم یقِین جانو کہ تُم اُس مُلک میں جہاں جانا اور رہنا چاہتے ہو تلوار اور کال اور وبا سے مَرو گے۔7,*اور مَیں نے آج تُم پر یہ ظاہِر کر دِیا ہے تَو بھی تُم نے خُداوند اپنے خُدا کی آواز کو یا کِسی بات کوجِس کے لِئے اُس نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے نہیں مانا۔1[,*فی الحقِیقت تُم نے اپنی جانوں کو فریب دِیا ہے کیونکہ تُم نے مُجھ کو خُداوند اپنے خُدا کے حضُور یُوں کہہ کر بھیجا کہ تُو خُداوند ہمارے خُدا سے ہمارے لِئے دُعا کر اور جو کُچھ خُداوند ہمارا خُدا کہے ہم پر ظاہِر کر اور ہم اُس پر عمل کریں گے۔ve,*اَے یہُودا ہ کے باقی ماندہ لوگو! خُداوند نے تُمہاری بابت فرمایا ہے کہ مِصر میں نہ جاؤ ۔ یقِین جانو کہ مَیں نے آج تُم کو جتا دِیا ہے۔r],*کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح میرا قہر و غضب یروشلیِم کے باشِندوں پر نازِل ہُؤا اُسی طرح میرا قہر تُم پر بھی جب تُم مِصر میں داخِل ہو گے نازِل ہو گا اور تُم لَعنت و حَیرت اور طعن و تشنِیع کا باعِث ہو گے اور اِس مُلک کو تُم پِھر نہ دیکھو گے۔fE,*بلکہ یُوں ہو گا کہ وہ سب لوگ جو مِصر کا رُخ کرتے ہیں کہ وہاں جا کر رہیں تلوار اور کال اور وبا سے مَریں گے ۔ اُن میں سے کوئی باقی نہ رہے گا اور نہ کوئی اُس بلا سے جو مَیں اُن پر نازِل کرُوں گا بچے گا۔&E,*تو یُوں ہو گا کہ وہ تلوار جِس سے تُم ڈرتے ہو مُلکِ مِصر میں تُم کو جا لے گی اور وہ کال جِس سے تُم ہِراسان ہو مِصر تک تُمہارا پِیچھا کرے گا اور تُم وہِیں مَرو گے۔,*تو اَے یہُودا ہ کے باقی لوگو خُداوند کا کلام سُنو! ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُم واقِعی مِصر میں جا کر بسنے پر آمادہ ہو۔#,*اور کہو کہ نہیں ہم تو مُلکِ مِصر میں جائیں گے جہاں نہ لڑائی دیکھیں گے نہ تُرہی کی آواز سُنیں گے ۔ نہ بُھوک سے روٹی کو ترسیں گے اور ہم تو وہِیں بسیں گے۔&E,* لیکن اگر تُم کہو کہ ہم اِس مُلک میں نہ رہیں گے اور خُداوند اپنے خُدا کی بات نہ مانیں گے۔A{,* اور مَیں تُم پر رحم کرُوں گا تاکہ وہ تُم پر رحم کرے اور تُم کو تُمہارے مُلک میں واپس جانے کی اِجازت دے۔#,* شاہِ بابل سے جِس سے تُم ڈرتے ہو نہ ڈرو ۔ خُداوندفرماتا ہے اُس سے نہ ڈرو کیونکہ مَیں تُمہارے ساتھ ہُوں کہ تُم کو بچاؤُں اور اُس کے ہاتھ سے چُھڑاؤُں۔<q,* اگر تُم اِس مُلک میں ٹھہرے رہو گے تو مَیں تُم کو برباد نہیں بلکہ آباد کرُوں گا اور اُکھاڑُوں گا نہیں بلکہ لگاؤُں گا کیونکہ مَیں اُس بدی سے جو مَیں نے تُم سے کی ہے باز آیا۔}s,* اور اُن سے کہا کہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا جِس کے پاس تُم نے مُجھے بھیجا کہ مَیں اُس کے حضُور تُمہاری درخواست پیش کرُوں یُوں فرماتا ہے۔C,*اور اُس نے یُوحنا ن بِن قرِیح اور سب فَوجی سرداروں کو جو اُس کے ساتھ تھے اور ادنیٰ و اعلیٰ سب کو بُلایا۔ ,*اب دس دِن کے بعد یُوں ہُؤا کہ خُداوند کا کلام یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔8 i,*خواہ بھلا معلُوم ہو خواہ بُرا ہم خُداوند اپنے خُدا کا حُکم جِس کے حضُور ہم تُجھے بھیجتے ہیں مانیں گے تاکہ جب ہم خُداوند اپنے خُدا کی فرماں برداری کریں تو ہمارا بھلا ہو۔# ?,*اور اُنہوں نے یَرمِیا ہ سے کہا کہ جو کُچھ خُداوند تیرا خُدا تیری معرفت ہم سے فرمائے اگر ہم اُس پر عمل نہ کریں تو خُداوند ہمارے خِلاف سچّا اور وفادار گواہ ہو۔ ,*تب یَرمِیا ہ نبی نے اُن سے کہا مَیں نے سُن لِیا ۔ دیکھو اب مَیں خُداوند تُمہارے خُدا سے تُمہارے کہنے کے مُطابِق دُعا کرُوں گا اور جو جواب خُداوند تُم کو دے گا مَیں تُم کو سُناؤُں گا ۔ مَیں تُم سے کُچھ نہ چُھپاؤُں گا۔ /,*تاکہ خُداوند تیرا خُدا ہم کو وہ راہ جِس میں ہم چلیں اور وہ کام جو ہم کریں بتلا دے۔E,*اور یَرمِیا ہ نبی سے کہا کہ تُو دیکھتا ہے کہ ہم بُہتوں میں سے چند ہی رہ گئے ہیں ۔ ہماری درخواست قبُول کر اور اپنے خُداوند خُدا سے ہمارے لِئے ہاں اِس تمام بقِیّہ کے لِئے دُعا کر۔4 c,*تب سب فَوجی سردار اور یُوحنا ن بِن قرِیح اور یزنیا ہ بِن ہُوسعیا ہ اور ادنیٰ و اعلیٰ سب لوگ آئے۔!,)کیونکہ وہ کسدیوں سے ڈرے اِس لِئے کہ اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ نے جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کو جِسے شاہِ بابل نے اُس مُلک پر حاکِم مُقرّر کِیا تھا قتل کر ڈالا۔,Q,)اور وہ روانہ ہُوئے اور سرایِ کِمہا م میں جو بَیت لحم کے نزدِیک ہے آ رہے تاکہ مِصر کو جائیں۔|q,)تب یُوحنا ن بِن قرِیح اور وہ فَوجی سردار جو اُس کے ہمراہ تھے سب باقی ماندہ لوگوں کو واپس لائے جِن کو اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کو قتل کرنے کے بعد مِصفا ہ سے لے گیا تھا یعنی جنگی مَردوں اور عَورتوں اور لڑکوں اور خواجہ سراؤں کو جِن کو وہ جِبعُو ن سے واپس لایا تھا۔H ,)پر اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ آٹھ آدمِیوں کے ساتھ یُوحنا ن کے سامنے سے بھاگ نِکلا اور بنی عمُّون کی طرف چلا گیا۔9k,)تب وہ سب لوگ جِن کو اِسمٰعیل مِصفا ہ سے پکڑ لے گیا تھا پلٹے اور یُوحنا ن بِن قرِیح کے پاس واپس آئے۔,) اور یُوں ہُؤا کہ جب اُن سب لوگوں نے جو اِسمٰعیل کے ساتھ تھے یُوحنا ن بِن قرِیح کو اور اُس کے ساتھ سب فَوجی سرداروں کو دیکھا تو وہ خُوش ہُوئے۔7,) تو وہ سب لوگوں کو لے کر اُس سے لڑنے کو گئے اور جِبعُو ن کے بڑے تالاب پر اُسے جا لِیا۔},) لیکن جب یُوحنا ن بِن قرِیح نے اور لشکر کے سب سرداروں نے جو اُس کے ساتھ تھے اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ کی تمام شرارت کی بابت جو اُس نے کی تھی سُنا۔~},) تب اِسمٰعیل سب باقی لوگوں کو یعنی شاہزادِیوں اور اُن سب لوگوں کو جو مِصفا ہ میں رہتے تھے جِن کو جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نے جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کے سِپُرد کِیا تھا اَسِیر کر کے لے گیا ۔ اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اُن کو اَسِیرکر کے روانہ ہُؤا کہ پار ہو کر بنی عمُّون میں جا پُہنچے۔/}W,) اور وہ حَوض جِس میں اِسمٰعیل نے اُن لوگوں کی لاشوں کو پھینکا تھا جِن کو اُس نے جِدلیا ہ کے ساتھ قتل کِیا (وُہی ہے جِسے آسا بادشاہ نے شاہِ اِسرائیل بعشا کے ڈر سے بنایا تھا) اور اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ نے اُس کو مقتُولوں کی لاشوں سے بھر دِیا۔|y,)پر اُن میں سے دس آدمی تھے جِنہوں نے اِسمٰعیل سے کہا کہ ہم کو قتل نہ کر کیونکہ ہمارے گیہُوں اور جَو اور تیل اور شہد کے ذخِیرے کھیتوں میں پوشِیدہ ہیں ۔ سو وہ باز رہا اور اُن کو اُن کے بھائِیوں کے ساتھ قتل نہ کِیا۔a{;,)اور پِھر جب وہ شہر کے وسط میں پُہنچے تو اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اور اُس کے ساتِھیوں نے اُن کو قتل کر کے حَوض میں پھینک دِیا۔9zk,)اور اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ مِصفا ہ سے اُن کے اِستقبال کو نِکلا اور روتا ہُؤا چلا اور یُوں ہُؤا کہ جب وہ اُن سے مِلا تو اُن سے کہنے لگا کہ جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کے پاس چلو۔|yq,)کہ سِکم اورسَیلا اور سامرِ یہ سے کُچھ لوگ جو سب کے سب اسّی آدمی تھے داڑھی مُنڈائے اور کپڑے پھاڑے اور اپنے آپ کو گھایل کِئے اور ہدئے اور لُبان ہاتھوں میں لِئے ہُوئے وہاں آئے تاکہ خُداوند کے گھر میں گُذرانیں۔&xE,)اور جب وہ جِدلیا ہ کو مار چُکا اور کِسی کو خبر نہ ہُوئی تو اُس کے دُوسرے دِن یُوں ہُؤا۔cw?,)اور اِسمٰعیل نے اُن سب یہُودِیوں کو جو جِدلیا ہ کے ساتھ مِصفا ہ میں تھے اور کسدی سِپاہِیوں کو جو وہاں حاضِر تھے قتل کِیا۔Vv%,)تب اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اُن دس آدمِیوں سمیت جو اُس کے ساتھ تھے اُٹھا اور جِدلیا ہ بِن اخیقا م بِن سافن کو جِسے شاہِ بابل نے مُلک کا حاکِم مُقرّر کِیا تھا تلوار سے مارا اور اُسے قتل کِیا۔#u A,)اور ساتویں مہِینے میں یُوں ہُؤا کہ اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ بِن الیسمع جو شاہی نسل سے اور بادشاہ کے سرداروں میں سے تھا دس آدمی ساتھ لے کر جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کے پاس مِصفا ہ میں آیا اور اُنہوں نے وہاں مِصفا ہ میں مِل کر کھانا کھایا۔ftE,(پر جِدلیا ہ بِن اخِیقا م نے یُوحنا ن بِن قرِیح سے کہا تُو ایسا کام ہرگِز نہ کرنا کیونکہ تُو اِسمٰعیل کی بابت جُھوٹ کہتا ہے۔lsQ,(اور یُوحنا ن بِن قرِ یح نے مِصفا ہ میں جِدلیا ہ سے تنہائی میں کہا کہ اِجازت ہو تو مَیں اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ کو قتل کرُوں اور اِس کو کوئی نہ جانے گا۔ وہ کیوں تُجھے قتل کرے اور سب یہُودی جو تیرے پاس جمع ہُوئے ہیں پراگندہ کِئے جائیں اور یہُودا ہ کے باقی ماندہ لوگ ہلاک ہوں؟۔Jr ,(اور اُس سے کہنے لگے کیا تُو جانتا ہے کہ بنی عمُّون کے بادشاہ بعلِیس نے اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ کو اِس لِئے بھیجا ہے کہ تُجھے قتل کرے؟ پر جِد لیاہ بِن اخِیقا م نے اُن کا یقِین نہ کِیا۔6qe,( اور یُوحنا ن بِن قریح اور لشکروں کے سب سردار جومَیدانوں میں تھے مِصفا ہ میں جِدلیا ہ کے پاس آئے۔*pM,( تو سب یہُودی ہر جگہ سے جہاں وہ تِتّربِتّر کِئے گئے تھے لَوٹے اور یہُودا ہ کے مُلک میں مِصفا ہ میں جِدلیا ہ کے پاس آئے اور مَے اورتابِستانی میوے کثرت سے جمع کِئے۔o,( اور اِسی طرح جب اُن سب یہُودیوں نے جو موآب اور بنی عمُّون اور ادُوم اور تمام مُمالِک میں تھے سُنا کہ شاہِ بابل نے یہُودا ہ کے چند لوگوں کو رہنے دِیا ہے اور جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کو اُن پر حاکِم مُقرّر کِیا ہے۔n+,( اور دیکھو مَیں تو اِس لِئے مِصفا ہ میں رہتا ہُوں کہ جو کسدی ہمارے پاس آئیں اُن کی خِدمت میں حاضِر رہُوں پر تُم مَے اور تابِستانی میوے اور تیل جمع کر کے اپنے برتنوں میں رکھّو اور اپنے شہروں میں جِن پر تُم نے قبضہ کِیا ہے بسو۔^m5,( اور جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن نے اُن سے اور اُن کے آدمِیوں سے قَسم کھا کر کہا کہ تُم کسدیوں کی خِدمت گُذاری سے نہ ڈرو ۔ اپنے مُلک میں بسو اور شاہِ بابل کی خِدمت کرو تو تُمہارا بھلا ہو گا۔Nl,(تو اِسمٰعیل بِن نتنیا ہ اور یُوحنا ن اور یُونتن بنی قریح اور سِرا یاہ بِن تنحُومت اور بنی عیِفی نطُوفاتی اور یزنیا ہ بِن معکا تی اپنے آدمِیوں کے ساتھ جدلیا ہ کے پاس مِصفا ہ میں آئے۔ck?,(جب لشکروں کے سب سرداروں نے اور اُن کے آدمِیوں نے جومَیدان میں رہ گئے تھے سُنا کہ شاہِ بابل نے جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کو مُلک کا حاکِم مُقرّر کِیا ہے اور مَردوں اور عَورتوں اور بچّوں کو اورمملکت کے مِسکِینوں کو جو اَسِیر ہو کر بابل کو نہ گئے تھے اُس کے سپُرد کِیا ہے۔{jo,(تب یَرمِیا ہ جِدلیا ہ بِن اخِیقا م کے پاس مِصفا ہ میں گیا اور اُس کے ساتھ اُن لوگوں کے درمِیان جو اُس مُلک میں باقی رہ گئے تھے رہنے لگا۔~iu,(وہ وہِیں تھا کہ اُس نے پِھر کہا تُو جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کے پاس جِسے شاہِ بابل نے یہُودا ہ کے شہروں کا حاکِم کِیا ہے چلا جا اور لوگوں کے درمِیان اُس کے ساتھ رہ ورنہ جہاں تیری نظر میں بِہتر ہو وہِیںچلا جا ۔ اور جلوداروں کے سردار نے اُسے خُوراک اور اِنعام دے کر رُخصت کِیا۔8hi,(اور دیکھ آج مَیں تُجھے اِن ہتھکڑیوں سے جو تیرے ہاتھوں میں ہیں رہائی دیتا ہُوں ۔ اگر میرے ساتھ بابل چلنا تیری نظر میں بِہتر ہو تو چل اور مَیں تُجھ پر خُوب نِگاہ رکُھّوں گا اور اگر میرے ساتھ بابل چلنا تیری نظر میں بُرا لگے تو یہِیں رہ ۔ تمام مُلک تیرے سامنے ہے ۔ جہاں تیرا جی چاہے اور تُو مُناسِب جانے وہِیں چلا جا۔*gM,(سو خُداوند نے اُسے نازِل کِیا اور اُس نے اپنے قَول کے مُطابِق کِیا کیونکہ تُم لوگوں نے خُداوند کا گُناہ کِیا اور اُس کی نہیں سُنی اِس لِئے تُمہارا یہ حال ہُؤا۔\f1,(اور جلوداروں کے سردار نے یَرمِیا ہ کو لے کر اُس سے کہا کہ خُداوند تیرے خُدا نے اِس بلا کی جو اِس جگہ پر آئی خبر دی تھی۔oe Y,(وہ کلام جو خُداوند کی طرف سے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤااِس کے بعد کہ جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نے اُس کو رامہ سے روانہ کر دِیا جب اُس نے اُسے ہتھکڑیوں سے جکڑا ہُؤا اُن سب اَسِیروں کے درمِیان پایا جو یروشلیِم اور یہُودا ہ کے تھے جِن کو اَسِیرکر کے بابل کو لے جا رہے تھے۔-dS,'کیونکہ مَیں تُجھے ضرُور بچاؤُں گا اور تُو تلوار سے مارا نہ جائے گا بلکہ تیری جان تیرے لِئے غنِیمت ہو گی اِس لِئے کہ تُو نے مُجھ پر توکُّل کِیا خُداوند فرماتا ہے۔Xc),'پر اُس دِن مَیں تُجھے رہائی دُوں گا خُداوند فرماتاہے اور تُو اُن لوگوں کے حوالہ نہ کِیا جائے گا جِن سے تُو ڈرتا ہے۔wbg,'کہ جا عبد ملِک کُوشی سے کہہ کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اپنی باتیں اِس شہر کی بھلائی کے لِئے نہیں بلکہ خرابی کے لِئے پُوری کرُوں گا اور وہ اُس روز تیرے سامنے پُوری ہوں گی۔a1,'اور جب یرمِیا ہ قَیدخانہ کے صحن میں بند تھا خُداوندکا یہ کلام اُس پر نازِل ہُؤا۔ ` ,'یَرمِیا ہ کو قَیدخانہ کے صحن سے نِکلوا لِیا اور جِدلیا ہ بِن اخِیقا م بِن سافن کے سپُرد کِیا کہ اُسے گھر لے جائے ۔ سو وہ لوگوں کے ساتھ رہنے لگا۔_},' سو جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نبُوشز بان خواجہ سراؤں کے سردار نَیرگل سراضرمُجوسِیوں کے سردار اور بابل کے سب سرداروں نے آدمی بھیج کر۔<^q,' کہ اُسے لے کر اُس پر خُوب نِگاہ رکھ اور اُسے کُچھ دُکھ نہ دے بلکہ تُو اُس سے وُہی کر جو وہ تُجھے کہے۔@]y,' اور شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے یَرمِیا ہ کی بابت جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن کو تاکِید کر کے یُوں کہا۔\5,' پر قَوم کے مِسکِینوں کو جِن کے پاس کُچھ نہ تھا جلوداروں کے سردار نبُوزرادا ن نے یہُودا ہ کے مُلک میں رہنے دِیا اور اُسی وقت اُن کو تاکِستان اور کھیت بخشے۔W[',' اِس کے بعد جلوداروں کا سردار نبُوزرادا ن باقی لوگوں کو جو شہر میں رہ گئے تھے اور اُن کو جو اُس کی طرف ہوکر اُس کے پاس بھاگ آئے تھے یعنی قَوم کے سب باقی لوگوں کو اَسِیرکر کے بابل کو لے گیا۔;Zo,'اور کسدیوں نے شاہی محلّ کو اور لوگوں کے گھروں کو آگ سے جلا دِیا اور یروشلیِم کی فصِیل کو گِرا دِیا۔0YY,'اور اُس نے صِدقیاہ کی آنکھیں نِکال ڈالِیں اور بابل کو لے جانے کے لِئے اُسے زنجِیروں سے جکڑا۔`X9,'اور شاہِ بابل نے صِدقیاہ کے بیٹوں کو رِبلہ میں اُس کی آنکھوں کے سامنے ذبح کِیا اور یہُودا ہ کے سب شُرفا کو بھی قتل کِیا۔iWK,'لیکن کسدیوں کی فَوج نے اُن کا پِیچھا کِیا اور یرِیحُو کے مَیدان میں صِدقیاہ کو جا لِیا اور اُس کو پکڑ کر رِبلہ میں شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے پاس حمات کے علاقہ میں لے گئے اور اُس نے اُس پر فتویٰ دِیا۔HV ,'اور شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ اور سب جنگی مَرد اُن کو دیکھ کر بھاگے اور دونوں دِیواروں کے درمِیان جو پھاٹک شاہی باغ کے برابر تھا اُس سے وہ رات ہی رات بھاگ نِکلے اور بیابان کی راہ لی۔dUA,'اور شاہِ بابل کے سب سردار یعنی نَیرگل سراضر ۔ سمگرنبُو ۔ سر سکِیم خواجہ سراؤں کا سردار ۔ نَیرگل سراضر مجُوسِیوں کا سردار اور شاہِ بابل کے باقی سردار داخِل ہُوئے اور درمِیانی پھاٹک پر بَیٹھے۔+TO,'صِدقیاہ کے گیارھویں برس کے چَوتھے مہِینے کی نوِیں تارِیخ کو شہر کی فصِیل میں رخنہ ہو گیا۔S ,'شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کے نوِیں برس کے دسویں مہِینے میں شاہِ بابل نبُوکدر ضر اپنی تمام فَوج لے کر یروشلیِم پر چڑھ آیا اور اُس کا مُحاصرہ کِیا۔UR#,&اور جِس دِن تک یروشلیِم فتح نہ ہُؤا یَرمِیا ہ قَیدخانہ کے صحن میں رہا اور جب یروشلیِم فتح ہُؤا تو وہ وہِیں تھا۔Qw,&تب سب اُمرا یَرمِیا ہ کے پاس آئے اور اُس سے پُوچھا اور اُس نے اِن سب باتوں کے مُطابِق جو بادشاہ نے فرمائی تِھیں اُن کو جواب دِیا اور وہ اُس کے پاس سے چُپ ہو کر چلے گئے کیونکہ اصل مُعاملہ اُن کو معلُوم نہ ہُؤا۔MP,&تب تُو اُن سے کہنا کہ مَیں نے بادشاہ سے عرض کی تھی کہ مُجھے پِھر یونتن کے گھر میں واپس نہ بھیجے کہ وہاں مَروں۔tOa,&پر اگر اُمرا سُن لیں کہ مَیں نے تُجھ سے بات چِیت کی اور وہ تیرے پاس آ کر کہیں کہ جو کُچھ تُو نے بادشاہ سے کہا اور جو کُچھ بادشاہ نے تُجھ سے کہا اب ہم پر ظاہِر کر ۔ ہم سے نہ چُھپا اور ہم تُجھے قتل نہ کریں گے۔N3,&تب صِدقیاہ نے یَرمِیا ہ سے کہا کہ اِن باتوں کو کوئی نہ جانے تو تُو مارا نہ جائے گا۔~Mu,&اور وہ تیری سب بِیوِیوں اور تیرے بیٹوں کو کسدیوں کے پاس نِکال لے جائیں گے اور تُو بھی اُن کے ہاتھ سے رہائی نہ پائے گا بلکہ شاہِ بابل کے ہاتھ میں گرِفتار ہو گا اور تُو اِس شہر کے آگ سے جلائے جانے کا باعِث ہو گا۔L1,&کہ دیکھ وہ سب عَورتیں جو شاہِ یہُودا ہ کے محلّ میں باقی ہیں شاہِ بابل کے اُمرا کے پاس پُہنچائی جائیں گی اور کہیں گی کہ تیرے دوستوں نے تُجھے فریب دِیا اور تُجھ پر غالِب آئے ۔ جب تیرے پاؤں کِیچ میں دھس گئے تو وہ اُلٹے پِھر گئے۔K%,&پر اگر تُو جانے سے اِنکار کرے تو یِہی کلام ہے جو خُداوند نے مُجھ پر ظاہِرکِیا۔AJ{,&اور یَرمِیا ہ نے کہا وہ تُجھے حوالہ نہ کریں گے ۔ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں تُو خُداوند کی بات جو مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں مان لے ۔ اِس سے تیرا بھلا ہو گا اور تیری جان بچ جائے گی۔7Ig,&اور صِدقیاہ بادشاہ نے یَرمِیا ہ سے کہا کہ مَیں اُن یہُودِیوں سے ڈرتا ہُوں جو کسدیوں سے جا مِلے ہیں ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ مُجھے اُن کے حوالہ کریں اور وہ مُجھ پر طعنہ ماریں۔H',&پر اگر تُو شاہِ بابل کے اُمرا کے پاس نہ جائے گا تو یہ شہر کسدیوں کے حوالہ کر دِیا جائے گا اور وہ اِسے جلا دیں گے اور تُو اُن کے ہاتھ سے رہائی نہ پائے گا۔AG{,&تب یَرمِیا ہ نے صِدقیاہ سے کہا کہ خُداوند لشکروں کا خُدا اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یقیناً اگر تُو نِکل کر شاہِ بابل کے اُمرا کے پاس چلا جائے گا تو تیری جان بچ جائے گی اور یہ شہر آگ سے جلایا نہ جائے گا اور تُو اور تیرا گھرانا زِندہ رہے گا۔\F1,&تب صِدقیاہ بادشاہ نے یَرمِیا ہ کے سامنے تنہائی میں کہا زِندہ خُداوند کی قَسم جو ہماری جانوں کا خالِق ہے کہ نہ مَیں تُجھے قتل کرُوں گا اور نہ اُن کے حوالہ کرُوں گا جو تیری جان کے خواہاں ہیں۔#E?,&اور یَرمِیا ہ نے صِدقیاہ سے کہا کہ اگر مَیں تُجھ سے کھول کر بیان کرُوں تو کیا تُو مُجھے یقِیناً قتل نہ کرے گا؟ اور اگر مَیں تُجھے صلاح دُوں تو تُو نہ مانے گا۔MD,&تب صِدقیاہ بادشاہ نے یَرمِیا ہ نبی کو خُداوند کے گھر کے تِیسرے مدخل میں اپنے پاس بُلوایا اور بادشاہ نے یرمِیا ہ سے کہا مَیں تُجھ سے ایک بات پُوچھتا ہُوں۔ تُو مُجھ سے کُچھ نہ چُھپا۔C,& اور اُنہوں نے رسِّیوں سے یَرمِیا ہ کو کھینچا اور حَوض سے باہر نِکالا اور یَرمِیا ہ قَیدخانہ کے صحن میں رہا۔ صدقیاہ یرمِیاہ سے صلاح لیتا ہےB,& اور عبد ملِک کُوشی نے یَرمِیا ہ سے کہا کہ اِن پُرانے چِتھڑوں اور سڑے ہُوئے لتّوں کو رسّی کے نِیچے اپنی بغل تلے رکھ اور یَرمِیا ہ نے وَیسا ہی کِیا۔A+,& اور عبد ملِک اُن آدمِیوں کو جو اُس کے پاس تھے اپنے ساتھ لے کر بادشاہ کے محلّ میں خزانہ کے نِیچے گیا اور پُرانے چِتھڑے اور پُرانے سڑے ہُوئے لتّے وہاں سے لِئے اور اُن کو رسِّیِوں کے وسِیلہ سے حَوض میں یَرمِیا ہ کے پاس لٹکایا۔@%,& تب بادشاہ نے عبد ملِک کُوشی کو یُوں حُکم دِیا کہ تُو یہاں سے تِیس آدمی اپنے ساتھ لے اور یَرمِیا ہ نبی کو پیشتر اِس سے کہ وہ مَر جائے حَوض میں سے نِکال۔L?,& کہ اَے بادشاہ میرے آقا! اِن لوگوں نے یَرمِیا ہ نبی سے جو کُچھ کِیا بُرا کِیا کیونکہ اُنہوں نے اُسے حَوض میں ڈال دِیا ہے اور وہ وہاں بُھوک سے مَر جائے گا کیونکہ شہر میں روٹی نہیں ہے۔y>k,&تو عبد ملِک بادشاہ کے محلّ سے نِکلا اور بادشاہ سے یُوں عرض کی۔-=S,&اور جب عبد ملِک کُوشی نے جو شاہی محلّ کے خواجہ سراؤں میں سے تھا سُنا کہ اُنہوں نے یَرمِیا ہ کو حَوض میں ڈال دِیا ہے جب کہ بادشاہ بِنیمِین کے پھاٹک میں بَیٹھا تھا۔<',&تب اُنہوں نے یَرمِیا ہ کو پکڑ کر ملکیا ہ شاہزادہ کے حَوض میں جو قَیدخانہ کے صحن میں تھا ڈال دِیا اور اُنہوں نے یَرمِیا ہ کو رسّے سے باندھ کر لٹکایا اور حَوض میں کُچھ پانی نہ تھا بلکہ کِیچ تھی اور یَرمِیا ہ کِیچ میں دھس گیا۔ v~}h|{zBxwwvtsqpomljiJhf|eqdHcb`_A^[\MZdYWVzTSS"R1QOO&MMVLKIJjIH\GLEvDCBAA??6>=<;:0987654#2/1X/.-,B+*)W''n&%%p$`#c"! Yzx]wB2:B c n2k9<q,0-جو بھاگے سو حسبُو ن کے سایہ تلے بیتاب کھڑے ہیں پر حسبُو ن سے آگ اور سیحُو ن کے وسط سے ایک شُعلہ نِکلے گااور موآ ب کی داڑھی کے کونے کو اور ہر ایک فسادی کی چاند کو کھا جائے گا۔!;,0,جو کوئی دہشت سے بھاگے گڑھے میں گِرے گا اور جو گڑھے سے نِکلے دام میں پھنسے گا کیونکہ مَیں اُن پر ہاں موآ ب پر اُن کی سیاست کا برس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔),0+خَوف اور گڑھا اور دام تُجھ پر مسلِّط ہوں گے اَے ساکِنِ موآ ب خُداوند فرماتا ہے۔O,0*اور موآ ب ہلاک کِیا جائے گا اور قَوم نہ کہلائے گا۔اِس لِئے کہ اُس نے خُداوند کے مُقابِل اپنے آپ کو بُلند کِیا۔<q,0)وہاں کے شہر اور قلعے لے لِئے جائیں گے اور اُس دِن موآ ب کے بہادُروں کے دِل زچّہ کے دِل کی طرح ہوں گے۔B},0(کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ وہ عُقاب کی مانِند اُڑے گا اور موآ ب کے خِلاف بازُو پَھیلائے گا۔7g,0'وہ واوَیلا کریں گے اور کہیں گے کہ اُس نے کَیسی شِکست کھائی! موآ ب نے شرم کے مارے کیونکر اپنی پِیٹھ پھیری! پس موآ ب سب اِردگِرد والوں کے لِئے ہنسی اور خَوف کا باعِث ہو گا۔3,0&موآ ب کے سب گھروں کی چھتّوں پر اور اُس کے سب بازاروں میں بڑا ماتم ہو گا کیونکہ مَیں نے موآ ب کو اُس برتن کی مانِندجو پسند نہ آئے توڑا ہے خُداوند فرماتا ہے۔N,0%فی الحقِیقت ہر ایک سر مُنڈا ہے اور ہر ایک داڑھی کتری گئی ہے ۔ ہر ایک کے ہاتھ پر زخم ہے اور ہر ایک کی کمر پر ٹاٹ۔),0$پس میرا دِل موآ ب کے لِئے بانسری کی مانِند آہیں بھرتا اور قِیرحر س کے لوگوں کے لِئے شہناؤں کی طرح فغان کرتا ہے کیونکہ اُس کا فراوان ذخِیرہ تلف ہو گیا۔  ,0#اور خُداوند فرماتا ہے کہ جو کوئی اُونچے مقام پر قُربانی چڑھاتا ہے اور جو کوئی اپنے معبُودوں کے آگے بخُور جلاتا ہے موآ ب میں سے نیست کر دُوں گا۔5,0"حسبو ن کے رونے سے وہ اپنی آواز کو الِیعا لہ اور یہض تک اور ضُغر سے حورونا یم تک ۔ عجلت شلیشیا ہ تک بُلند کرتے ہیں کیونکہ نمرِیم کے چشمے بھی خراب ہو گئے ہیں۔V%,0!خُوشی اور شادمانی ہرے بھرے کھیتوں سے اور موآ ب کے مُلک سے اُٹھا لی گئی اور مَیں نے انگُور کے حَوض میں مَے باقی نہیں چھوڑی ۔ اب کوئی للکار کر نہ لتاڑے گا ۔ اُن کا للکارنا للکارنا نہ ہو گا۔wg,0 اَے سِبما ہ کی تاک مَیں یعزیر کے رونے سے زِیادہ تیرے لِئے روؤُں گا ۔ تیری شاخیں سمُندر تک پَھیل گئِیں ۔ وہ یعزیر کے سمُندر تک پُہنچ گئِیں ۔ غارت گر تیرے تابِستانی میوئوں پر اور تیرے انگُوروں پر آ پڑا ہے۔w,0اِس لِئے مَیں موآ ب کے لِئے واوَیلا کرُوں گا ۔ ہاں سارے موآ ب کے لِئے مَیں زار زار روؤُں گا ۔ قِیرحرس کے لوگوں کے لِئے ماتم کِیا جائے گا۔0 Y,0مَیں اُس کا قہر جانتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے۔ وہ کُچھ نہیں اور اُس کی شیخی سے کُچھ بن نہ پڑا۔s _,0ہم نے موآ ب کا تکبُّر سُنا ہے ۔ وہ نِہایت مغرُور ہے ۔ اُس کی گُستاخی بھی اور اُس کی شَیخی اور اُس کا گھمنڈ اور اُس کے دِل کا تکبُّر۔s _,0اَے موآ ب کے باشِندو شہروں کو چھوڑ دو اور چٹان پر جا بسو اور کبُوتر کی مانِند بنو جو گہرے غار کے مُنہ کے کِنارے پر آشیانہ بناتا ہے۔d A,0کیا اِسرائیل تیرے آگے مسخرہ نہ تھا؟ کیا وہ چوروں کے درمِیان پایا گیا کہ جب کبھی تُو اُس کا نام لیتا تھا تو سر ہِلاتا تھا؟۔c ?,0تُم اُس کو مدہوش کرو کیونکہ اُس نے اپنے آپ کو خُداوند کے مُقابِل بُلند کِیا ۔ موآ ب اپنی قَے میں لوٹے گا اور مسخرہ بنے گا۔,0موآ ب کا سِینگ کاٹا گیا اور اُس کا بازُو توڑا گیا خُداوند فرماتا ہے۔1[,0اور قریوت پر اور بُصرا ہ اور مُلکِ موآ ب کے دُور و نزدِیک کے سب شہروں پر عَذاب نازِل ہُؤا ہے۔hI,0اور قریتایم پر اور بَیت جمُو ل پر اور بَیت معُو ن پر۔`9,0اور دِیبو ن پر اورنبُو پر اور بَیت دِبلتا یم پر۔wg,0اور کہ صحرا کی اَطراف پر حولُو ن پر اوریہصا ہ پراور مفِعت پر۔eC,0موآ ب رُسوا ہُؤا کیونکہ وہ پست کر دِیا گیا ۔ تُم واوَیلا مچاؤ اور چِلاّؤ ۔ ارنُو ن میں اِشتِہار دو کہ موآ ب غارت ہو گیا۔a;,0اَے عروعیر کی رہنے والی تُو راہ پر کھڑی ہو اور نِگاہ کر ۔ بھاگنے والے سے اور اُس سے جو بچ نِکلی ہوپُوچھ کہ کیا ماجرہ ہے؟۔%,0اَے بیٹی جو دِیبو ن میں بستی ہے اپنی شَوکت سے نِیچے اُتر اور پِیاسی بَیٹھ کیونکہ موآ ب کا غارت گر تُجھ پر چڑھ آیا ہے اور اُس نے تیرے قلعوں کو توڑ ڈالا۔}s,0اَے اُس کے اِردگِرد والو سب اُس پر افسوس کرو اور تُم سب جو اُس کے نام سے واقِف ہو کہو کہ یہ موٹا عصا اور خُوب صُورت ڈنڈا کیونکر ٹُوٹ گیا۔r],0نزدِیک ہے کہ موآ ب پر آفت آئے اور اُن کا وبال دَوڑا آتا ہے۔ ~,0موآ ب غارت ہُؤا ۔ اُس کے شہروں کا دُھواں اُٹھ رہا ہے اور اُس کے چِیدہ جوان قتل ہونے کو اُتر گئے ۔ وہ بادشاہ فرماتا ہے جِس کا نام ربُّ الافواج ہے۔ } ,0تُم کیونکر کہتے ہو کہ ہم پہلوان ہیں اور جنگ کے لِئے زبردست سُورما ہیں؟۔C|,0 تب موآ ب کمُو س سے شرمِندہ ہو گا جِس طرح اِسرائیل کا گھرانا بَیت ایل سے جو اُس کا بھروسا تھا خجِل ہُؤا۔.{U,0 سو دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُنڈیلنے والوں کو اُس کے پاس بھیجُوں گا کہ وہ اُسے اُلٹائیں اور اُس کے برتنوں کو خالی اور مٹکوں کو چکنا چُور کریں۔Yz+,0 موآ ب بچپن ہی سے آرام سے رہا ہے اور اُس کی تلچھٹ تہ نشِین رہی ۔ نہ وہ ایک برتن سے دُوسرے میں اُنڈیلا گیا اور نہ اَسِیری میں گیا اِس لِئے اُس کا مزہ اُس میں قائِم ہے اور اُس کی بُو نہیں بدلی۔5yc,0 جو خُداوند کا کام بے پروائی سے کرتا ہے اور جو اپنی تلوار کو خُون ریزی سے باز رکھتا ہے ملعُون ہو۔:xm,0 موآ ب کو پر لگا دو تاکہ اُڑ جائے کیونکہ اُس کے شہر اُجاڑ ہوں گے اور اُن میں کوئی بسنے والا نہ ہو گا۔xwi,0اور غارت گر ہر ایک شہر پر آئے گا اور کوئی شہر نہ بچے گا۔ وادی بھی وِیران ہو گی اور مَیدان اُجاڑ ہو جائے گا جَیسا خُداوند نے فرمایا ہے۔ v,0اور چُونکہ تُو نے اپنے کاموں اور خزانوں پر تکیہ کِیا اِس لِئے تُو بھی گرِفتار ہوگا اور کمُو س اپنے کاہِنوں اور اُمرا سمیت اَسِیر ہو کر جائے گا۔u,0بھاگو اپنی جان بچاؤ اور بیابان میں رتمہ کے درخت کی مانِند ہو جاؤ۔otW,0کیونکہ لُوحِیت کی چڑھائی پر آہ و نالہ کرتے ہُوئے چڑھیں گے ۔ یقِیناً حورو نایم کی اُترائی پر مُخالِف ہلاکت کی سی آواز سُنتے ہیں۔~su,0موآ ب برباد ہُؤا ۔ اُس کے بچّوں کے نَوحہ کی آواز سُنائی دیتی ہے۔mrS,0حورو نایم میں چِیخ پُکار ۔ وِیرانی اور بڑی تباہی ہو گی۔sq_,0اب موآ ب کی تعرِیف نہ ہو گی ۔ حسبُو ن میں اُنہوں نے یہ کہہ کر اُس کے خِلاف منصُوبے باندھے ہیں کہ آؤ ہم اُسے نیست کریں کہ وہ قَوم نہ کہلائے۔ اَے مَدمین تُو بھی کاٹ ڈالا جائے گا ۔ تلوار تیرا پِیچھا کرے گی۔/p Y,0موآ ب کی بابت :۔ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ نبُو پر افسوس! کہ وہ وِیران ہو گیا ۔ قریتائم رُسوا ہُؤا اور لے لِیا گیا مِسجا ب خجِل اور پست ہو گیا۔o ,/وہ کَیسے ٹھہر سکتی ہے جب کہ خُداوند نے اسقلو ن اور سمُندر کے ساحِل کے خِلاف اُسے حُکم دِیا ہے؟ اُس نے اُسے وہاں مُقرّر کِیا ہے۔ موآب کی بربادی%nC,/اَے خُداوند کی تلوار تُو کب تک نہ ٹھہرے گی؟ تُو چل اپنے غِلاف میں آرام لے اور ساکِن ہو۔Nm,/غز ّہ پر چندلاپن آیا ہے ۔ اسقلو ن اپنی وادی کے بقِیّہ سمیت نیست کِیا گیا ۔ تُو کب تک اپنے آپ کو کاٹتا جائے گا؟۔xli,/یہ اُس دِن کے سبب سے ہو گا جو آتا ہے کہ سب فلِستِیوں کو غارت کرے اور صُور اور صَیدا سے ہر مددگار کو جو باقی رہ گیا ہے نیست کرے کیونکہ خُداوند فلِستِیوں کو یعنی کَفتور کے جزِیرہ کے باقی لوگوں کو غارت کرے گا۔*kM,/اُس کے طاقت ور گھوڑوں کے سُموں کی ٹاپ کی آواز سے اُس کے رتھوں کے ریلے اور اُس کے پہِیّوں کی گڑگڑاہٹ سے باپ کمزوری کے باعِث اپنے بچّوں کی طرف لَوٹ کر نہ دیکھیں گے۔j,/خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ شِمال سے پانی چڑھیں گے اور سَیلاب کی طرح ہوں گے اور مُلک پر اور سب پر جو اُس میں ہے شہر پر اور اُس کے باشِندوں پر بہہ نِکلیں گے ۔ اُس وقت لوگ چِلاّئیں گے اور مُلک کے سب باشِندے نالہ کریں گے۔Ri ,/خُداوند کا کلام جو یَرمِیا ہ نبی پر فلِستِیوں کی بابت نازِل ہُؤا اِس سے پیشتر کہ فِرعو ن نے غزّہ کو فتح کِیا۔ :۔ohW,.اَے میرے خادِم یعقُو ب ہِراسان نہ ہو خُداوند فرماتا ہے کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں ۔ اگرچہ مَیں اُن سب قَوموں کو جِن میں مَیں نے تُجھے ہانک دِیا نیست و نابُود کرُوں تَو بھی مَیں تُجھے نیست و نابُود نہ کرُوں گا بلکہ مُناسِب تنبِیہہ کرُوں گا اور ہرگِز بے سزا نہ چھوڑُوں گا۔2g],.لیکن اَے میرے خادِم یعقُو ب ہِراسان نہ ہو اور اَے اِسرائیل گھبرا نہ جا کیونکہ دیکھ مَیں تُجھے دُور سے اور تیری اَولاد کو اُن کی اَسِیری کی زمِین سے رہائی دُوں گا اور یعقُو ب واپس آئے گا اور آرام و راحت سے رہے گا اور کوئی اُسے نہ ڈرائے گا۔Wf',.اور مَیں اُن کو اُن کے جانی دُشمنوں اور شاہِ بابل نبُوکدر ضر اور اُس کے مُلازِموں کے حوالہ کر دُوں گا لیکن اِس کے بعد وہ پِھر اَیسی آباد ہو گی جَیسی اگلے دِنوں میں تھی خُداوند فرماتا ہے۔\e1,.ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا فرماتا ہے دیکھ مَیں آمُو نِ نُو کو اور فرعو ن اور مِصر اور اُس کے معبُودوں اور اُس کے بادشاہوں کو یعنی فرعون اور اُن کو جو اُس پر بھروسا رکھتے ہیں سزا دُوں گا۔xdi,.دُخترِ مِصر رُسوا ہو گی۔ وہ شِمالی لوگوں کے حوالہ کی جائے گی۔c),.وہ اُس کا جنگل کاٹ ڈالیں گے ۔ اگرچہ وہ اَیسا گھنا ہے کہ کوئی اُس میں سے گُذر نہیں سکتا خُداوند فرماتا ہے کیونکہ وہ ٹِڈّیوں سے زِیادہ بلکہ بے شُمار ہیں۔cb?,.وہ سانپ کی مانِند چلچلائے گی کیونکہ وہ فَوج لے کر چڑھائی کریں گے اور کُلہاڑے لے کر لکڑہاروں کی مانِند اُس پر چڑھ آئیں گے۔kaO,.اُس کے مزدُور سِپاہی بھی اُس کے درمِیان موٹے بچھڑوں کی مانِند ہیں پر وہ بھی رُوگردان ہُوئے ۔ وہ اِکٹّھے بھاگے ۔ وہ کھڑے نہ رہ سکے کیونکہ اُن کی ہلاکت کا دِن اُن پر آ گیا ۔ اُن کی سزا کا وقت آ پُہنچا۔`,.مِصر نِہایت خُوب صُورت بچِھیا ہے لیکن شِمال سے تباہی آتی ہے بلکہ آ پُہنچی۔m_S,.اَے بیٹی جو مِصر میں رہتی ہے! اَسِیری میں جانے کا سامان کر کیونکہ نُوف وِیران اور بھسم ہو گا ۔ اُس میں کوئی بسنے والا نہ رہے گا۔"^=,.وہ بادشاہ جِس کا نام ربُّ الافواج ہے یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم جَیسا تبُور پہاڑوں میں اور جَیسا کرمِل سمُندر کے کنارے ہے وَیسا ہی وہ آئے گا۔)]K,.وہ وہاں چِلاّئے کہ شاہِ مِصر فِرعَو ن برباد ہُؤا۔ اُس نے مُقرّرہ وقت کو گُذر جانے دِیا۔\),.اُس نے بُہتوں کو گُمراہ کِیا ۔ ہاں وہ ایک دُوسرے پر گِر پڑے اور اُنہوں نے کہا اُٹھو ہم مُہلک تلوار کے ظُلم سے اپنے لوگوں میں اور اپنے وطن کو پِھرجائیں۔[-,.تیرے بہادُر کیوں بھاگ گئے؟ وہ کھڑے نہ رہ سکے کیونکہ خُداوند نے اُن کو گِرا دِیا۔Z',.مِصر میں آشکارا کرو ۔ مِجدا ل میں اِشتہار دو ہاں نُوف اوتحفخِیس میں مُنادی کرو ۔ کہو کہ اپنے آپ کو تیّار کر کیونکہ تلوار تیری چاروں طرف کھائے جاتی ہے۔XY),. وہ کلام جو خُداوند نے یَرمِیا ہ نبی کو شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے آنے اور مُلکِ مِصر کو شِکست دینے کے بارے میں فرمایا۔dXA,. قَوموں نے تیری رُسوائی کا حال سُنا اور زمِین تیرے نالہ سے معمُور ہو گئی کیونکہ بہادُر ایک دُوسرے سے ٹکرا کر باہم گِر گئے۔oWW,. اَے کُنواری دُخترِ مِصر ! جِلعاد کو چڑھ جا اور بلسان لے ۔ تُو بے فائِدہ طرح طرح کی دوائیں اِستعمال کرتی ہے ۔ تُو شِفا نہ پائے گی۔QV,. کیونکہ یہ خُداوند ربُّ الافواج کا دِن یعنی اِنتقام کا روز ہے تاکہ وہ اپنے دُشمنوں سے اِنتقام لے ۔ پس تلوار کھا جائے گی اور سیر ہو گی اور اُن کے خُون سے مست ہو گی کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج کے لِئے شِمالی سرزمِین میں دریایِ فُرا ت کے کنارے ایک ذبِیحہ ہے۔ U,. گھوڑے برانگیختہ ہوں ۔ رتھ ہوا ہو جائیں اور کُو ش و فُو ط کے بہادُر جو سِپر بردار ہیں اور لُودی جو کمان کشی اور تِیر اندازی میں ماہِر ہیں نِکلیں۔ST,.مِصر نِیل کی طرح اُٹھتا ہے اور اُس کا پانی سَیلاب کی مانِند مَوجزن ہے اور وہ کہتا ہے کہ مَیں چڑُھوں گا اور زمِین کو چُھپا لُوں گا ۔ مَیں شہروں کو اور اُن کے باشِندوں کو نیست کر دُوں گا۔1S[,.یہ کَون ہے جو دریایِ نِیل کی مانِند بڑھا چلا آتا ہے۔ جِس کا پانی سَیلاب کی مانِند مَوجزن ہے؟۔ZR-,.نہ سبُکپا بھاگنے پائے گا نہ بہادُر بچ نِکلے گا ۔ شِمال میں دریایِ فُرا ت کے کنارے اُنہوں نے ٹھوکر کھائی اور گِر پڑے۔JQ ,.مَیں اُن کو گھبرائے ہُوئے کیوں دیکھتا ہُوں؟ وہ پلٹ گئے۔ اُن کے بہادُروں نے شِکست کھائی ۔ وہ بھاگ نِکلے اور پِیچھے پِھر کر نہیں دیکھتے کیونکہ چاروں طرف خَوف ہے خُداوند فرماتا ہے۔9Pk,.گھوڑوں پر ساز لگاؤ ۔ اَے سوارو! تُم سوار ہو اور خَود پہن کر نِکلو۔ نیزوں کو صَیقل کرو۔ بکتر پہنو۔`O9,.سِپر اور ڈھال کو تیّار کرو اور لڑائی پر چلے آؤ۔gNG,.مِصر کی بابت :۔ شاہِ مِصر فرعَون نِکو ہ کی فَوج کی بابت جو دریایِ فُرا ت کے کنارے پر کرکمِیس میں تھی جِس کو شاہِ بابل نبُوکَدر ضر نے شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم بِن یوسیا ہ کے چَوتھے برس میں شِکست دی۔yM m,.خُداوند کا کلام جو یَرمِیا ہ نبی پر اقوام کی بابت نازِل ہُؤا۔vLe,-اور کیا تُو اپنے لِئے امُورِ عظِیم کی تلاش میں ہے؟ اُن کی تلاش چھوڑ دے کیونکہ خُداوند فرماتا ہے دیکھ مَیں تمام بشر پر بَلا نازِل کرُوں گا لیکن جہاں کہِیں تُو جائے تیری جان تیرے لِئے غنِیمت ٹھہراؤُں گا۔K,-تُو اُس سے یُوں کہنا کہ خُداوند فرماتا ہے دیکھ اِس تمام مُلک میں جو کُچھ مَیں نے بنایا گِرا دُوں گا اور جو کُچھ مَیں نے لگایا اُکھاڑ پھینکُوں گا۔lJQ,-کہ تُو نے کہا مُجھ پر افسوس کہ خُداوند نے میرے دُکھ درد پر غم بھی بڑھا دِیا! مَیں کراہتے کراہتے تھک گیا اور مُجھے آرام نہ مِلا۔{Io,-اَے بارُو ک خُداوند اِسرائیل کا خُدا تیری بابت یُوں فرماتا ہے۔H 9,-شاہِ یہُودا ہ یہُویقِیم بِن یُوسیا ہ کے چَوتھے برس میں جب بارُو ک بِن نیر یاہ یَرمِیا ہ کی زُبانی کلام کو کِتاب میں لِکھ رہا تھا تو یَرمِیا ہ نے اُس سے کہا۔0GY,,خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں شاہِ مِصر فِرعون حُفر ع کو اُس کے مُخالِفوں اور جانی دُشمنوں کے حوالہ کر دُوں گا جِس طرح مَیں نے شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کو شاہِ بابل نبُوکَدر ضر کے حوالہ کر دِیا جو اُس کا مُخالِف اور جانی دُشمن تھا۔0FY,,اور تُمہارے لِئے یہ نِشان ہے خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اِسی جگہ تُم کو سزا دُوں گا تاکہ تُم جانو کہ تُمہارے خِلاف میری باتیں مُصِیبت کی بابت یقِیناً قائِم رہیں گی۔gEG,,اور وہ جو تلوار سے بچ کر مُلکِ مِصر سے یہُودا ہ کے مُلک میں واپس آئیں گے تھوڑے سے ہوں گے اور یہُودا ہ کے تمام باقی لوگ جو مُلکِ مِصر میں بسنے کو گئے جانیں گے کہ کِس کی بات قائِم رہی۔ میری یا اُن کی۔DD,,دیکھو مَیں نیکی کے لِئے نہیں بلکہ بدی کے لِئے اُن پر نِگران ہُوں گا اور یہُودا ہ کے سب لوگ جو مُلکِ مِصر میں ہیں تلوار اور کال سے ہلاک ہوں گے یہاں تک کہ بالکُل نیست ہو جائیں گے۔dCA,,اِس لِئے اَے تمام بنی یہُوداہ جو مُلکِ مِصر میں بستے ہو! خُداوند کا کلام سُنو ۔ دیکھو خُداوند فرماتا ہے مَیں نے اپنے بزُرگ نام کی قَسم کھائی ہے کہ اب میرا نام یہُودا ہ کے لوگوں میں تمام مُلکِ مِصر میں کِسی کے مُنہ سے نہ نِکلے گا کہ وہ کہے زِندہ خُداوند خُدا کی قَسم۔ B ,,ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے اور تُمہاری بِیوِیوں نے اپنی زُبان سے کہا کہ آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلانے اور تپاون تپانے کی جو نذریں ہم نے مانی ہیں ضرُور ادا کریں گے اور تُم نے اپنے ہاتھوں سے اَیسا ہی کِیا ۔ پس اب تُم اپنی نذروں کو قائِم رکھّو اور ادا کرو۔aA;,,اور یَرمِیا ہ نے سب لوگوں اور سب عَورتوں سے یُوں کہا کہ اَے تمام بنی یہُودا ہ جو مُلکِ مِصر میں ہو! خُداوند کا کلام سُنو۔l@Q,,چُونکہ تُم نے بخُور جلایا اور خُداوند کے گُنہگار ٹھہرے اور اُس کی آواز کے شِنوا نہ ہُوئے اور نہ اُس کی شرِیعت نہ اُس کے آئِین نہ اُس کی شہادتوں پر چلے اِس لِئے یہ مُصِیبت جَیسی کہ اب ہے تُم پر آ پڑی۔a?;,,پس تُمہارے بد اَعمال اور نفرتی کاموں کے سبب سے خُداوند برداشت نہ کر سکا ۔ اِس لِئے تُمہارا مُلک وِیران ہُؤا اور حَیرت و لَعنت کا باعِث بنا جِس میں کوئی بسنے والا نہ رہا جَیسا کہ آج کے دِن ہے۔p>Y,,کیا وہ بخُور جو تُم نے اور تُمہارے باپ دادا اور تُمہارے بادشاہوں اور اُمرا نے رعِیّت کے ساتھ یہُودا ہ کے شہروں اور یروشلیِم کے بازاروں میں جلایا خُداوند کو یاد نہیں؟ کیا وہ اُس کے خیال میں نہیں آیا؟۔6=e,,تب یَرمِیا ہ نے اُن سب مَردوں اور عَورتوں یعنی اُن سب لوگوں سے جِنہوں نے اُسے جواب دِیا تھا کہا۔$<A,,اور جب ہم آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلاتی اور تپاون تپاتی تِھیں تو کیا ہم نے اپنے شَوہروں کے بغَیر اُس کی عِبادت کے لِئے کُلچے پکائے اور تپاون تپائے تھے؟۔;,,پر جب سے ہم نے آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلانا اور تپاون تپانا چھوڑ دِیا تب سے ہم ہر چِیزکے مُحتاج ہیں اور تلوار اور کال سے فنا ہو رہے ہیں۔>:u,,بلکہ ہم تو اُسی بات پر عمل کریں گے جو ہم خُود کہتے ہیں کہ ہم آسمان کی ملِکہ کے لِئے بخُور جلائیں گے اور تپاون تپائیں گے جِس طرح ہم اور ہمارے باپ دادا ہمارے بادشاہ اور ہمارے سردار یہُودا ہ کے شہروں اور یروشلیِم کے بازاروں میں کِیا کرتے تھے کیونکہ اُس وقت ہم خُوب کھاتے پِیتے اور خُوش حال اور مُصِیبتوں سے محفُوظ تھے۔9,,کہ یہ بات جو تُو نے خُداوند کا نام لے کر ہم سے کہی ہم کبھی نہ مانیں گے۔8',,تب سب مَردوں نے جو جانتے تھے کہ اُن کی بِیوِیوں نے غَیر معبُودوں کے لِئے بخُور جلایا ہے اور سب عَورتوں نے جو پاس کھڑی تِھیں ایک بڑی جماعت یعنی سب لوگوں نے جو مُلکِ مِصر میں فترو س میں جا بسے تھے یَرمِیا ہ کو یُوں جواب دِیا۔$7A,,پس یہُودا ہ کے باقی لوگوں میں سے جو مُلکِ مِصر میں بسنے کو جاتے ہیں نہ کوئی بچے گا نہ باقی رہے گا کہ وہ یہُودا ہ کی سرزمِین میں واپس آئیں جِس میں آ کر بسنے کے وہ مُشتاق ہیں کیونکہ بھاگ کر بچ نِکلنے والوں کے سِوا کوئی واپس نہ آئے گا۔z6m,, اور مَیں اُن کو جو مُلکِ مِصر میں بسنے کو جاتے ہیں اُسی طرح سزا دُوں گا جِس طرح مَیں نے یروشلیِم کو تلوار ا ور کال اور وبا سے سزا دی ہے۔5%,, اور مَیں یہُودا ہ کے باقی لوگوں کو جِنہوں نے مُلکِ مِصر کا رُخ کِیا ہے کہ وہاں جا کر بسیں پکڑُوں گا اور وہ مُلکِ مِصر ہی میں نابُود ہوں گے ۔ وہ تلوار اور کال سے ہلاک ہوں گے ۔ اُن کے ادنیٰ و اعلیٰ نابُود ہوں گے وہ تلوار اور کال سے فنا ہو جائیں گے اور لَعنت و حَیرت اور طعن و تشنِیع کا باعِث ہوں گے۔ 4,, اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں تُمہارے خِلاف زِیان کاری پر آمادہ ہُوں گا تاکہ تمام یہُودا ہ کو نیست کرُوں۔s3_,, وہ آج کے دِن تک نہ فروتن ہُوئے نہ ڈرے اور میری شرِیعت و آئِین پر جِن کو مَیں نے تُمہارے اور تُمہارے باپ دادا کے سامنے رکھّا نہ چلے۔e2C,, کیا تُم اپنے باپ دادا کی شرارت اور یہُودا ہ کے بادشاہوں اور اُن کی بِیویوں کی اور خُود اپنی اور اپنی بِیویوں کی شرارت جو تُم نے یہُودا ہ کے مُلک میں اور یروشلیِم کے بازاروں میں کی بُھول گئے ہو؟۔1w,,کہ تُم مُلکِ مِصر میں جہاں تُم بسنے کو گئے ہو اپنے اَعمال سے اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلا کر مُجھ کو غضب ناک کرتے ہو کہ نیست کِئے جاؤ اور رُویِ زمِین کی سب قَوموں کے درمِیان لَعنت و ملامت کا باعِث بنو؟۔q0[,,اور اب خُداوند ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوںفرماتا ہے کہ تُم کیوں اپنی جانوں سے اَیسی بڑی بدی کرتے ہو کہ یہُودا ہ میں سے مَرد و زن اور طِفل و شِیرخوار کاٹ ڈالے جائیں اور تُمہارا کوئی باقی نہ رہے۔y/k,,اِس لِئے میرا قہر و غضب نازِل ہُؤا اور یہُودا ہ کے شہروں اور یروشلیِم کے بازاروں پر بھڑکا اور وہ خراب اور وِیران ہُوئے جَیسے اب ہیں۔A.{,,پر اُنہوں نے نہ سُنا نہ کان لگایا کہ اپنی بُرائی سے باز آئیں اور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور نہ جلائیں۔-',,اور مَیں نے اپنے تمام خِدمت گُذار نبِیوں کو تُمہارے پاس بھیجا ۔ اُن کو بر وقت یُوں کہہ کر بھیجا کہ تُم یہ نفرتی کام جِس سے مَیں نفرت رکھتا ہُوں نہ کرو۔F,,,اُس شرارت کے سبب سے جو اُنہوں نے مُجھے غضب ناک کرنے کوکی کیونکہ وہ غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جلانے کوگئے اور اُن کی عِبادت کی جِن کو نہ وہ جانتے تھے نہ تُم نہ تُمہارے باپ دادا۔K+,,کہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم نے وہ تمام مُصِیبت جو مَیں یروشلیِم پر اور یہُودا ہ کے سب شہروں پر لایا ہُوں دیکھی اور دیکھو اب وہ وِیران اور غَیر آباد ہیں۔* ,,وہ کلام جو اُن سب یہُودِیوں کی بابت جو مُلکِ مِصر میں مِجدا ل کے عِلاقہ اورتحفخِیس اور نُوف اور فترُو س میں بستے تھے یَرمِیا ہ پر نازِل ہُؤا۔D),+ اور وہ بَیت شمس کے سُتُونوں کو جو مُلکِ مِصر میں ہیں توڑے گا اور مِصریوں کے بُت جانوں کو آگ سے جلا دے گا۔s(_,+ اور مَیں مِصر کے بُت خانوں میں آگ بھڑکاؤُں گا اور وہ اُن کو جلائے گا اور اسِیرکر کے لے جائے گا اور جَیسے چَرواہا اپنا کپڑا لِپیٹتا ہے وَیسے ہی وہ زمِینِ مِصر کو لِپیٹے گا اور وہاں سے سلامت چلا جائے گا۔'/,+ اور وہ آکر مُلکِ مِصر کو شِکست دے گا اور جو مَوت کے لِئے ہیں مَوت کے اور جو اَسِیری کے لِئے ہیں اَسِیری کے اور جو تلوار کے لِئے ہیں تلوار کے حوالہ کرے گا۔ u}|zy;xFvvNuItbsfr qHonmm kDjiiLgWedcbaas`_^]\][yYYX3WxVTtSRRHPONjM|L JIH!GFkE:DCA@E?><;:K99<876564*2*1[0b/B.,,>+*o)(^'A&d%$+"4 v'=4E]VxK8 O rA%3$A,3بابل کے بہادُر لڑائی سے دست بردار اور قلعوں میں بَیٹھے ہیں ۔ اُن کا زور گھٹ گیا ۔ وہ عَورتوں کی مانِند ہو گئے ۔ اُس کے مسکن جلائے گئے ۔ اُس کے اڑبنگے توڑے گئے۔,3اور زمِین کانپتی اور درد میں مُبتلا ہے کیونکہ خُداوندکے اِرادے بابل کی مُخالفت میں قائِم رہیں گے کہ بابل کی سرزمِین کو وِیران اور غَیر آباد کر دے۔mS,3قَوموں کو مادِیوں کے بادشاہوں کو اور سرداروں اور حاکِموں اور اُن کی سلطنت کے تمام مُمالِک کو مخصُوص کروکہ اُس پر چڑھائی کریں۔*M,3مُلک میں جھنڈا کھڑا کرو ۔ قَوموں میں نرسِنگا پُھونکو ۔ اُن کو اُس کے خِلاف مخصُوص کرو ۔ اَرارا ط اور مِنّی اور اشکناز کی مملکتوں کو اُس پر چڑھا لاؤ ۔ اُس کے خِلاف سِپہ سالار مُقرّر کرو اور سواروں کو مُہلِک ٹِڈّیوں کی طرح چڑھا لاؤ۔M ,3نہ تُجھ سے کونے کا پتّھر اور نہ بُنیاد کے لِئے پتّھرلیں گے بلکہ تُو ہمیشہ تک وِیران رہے گا خُداوند فرماتاہے۔ %,3دیکھ خُداوند فرماتا ہے اَے ہلاک کرنے والے پہاڑ جو تمام رُویِ زمِین کو ہلاک کرتا ہے! مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور مَیں اپنا ہاتھ تُجھ پر بڑھاؤُں گا اور چٹانوں پر سے تُجھے لُڑھکاؤُں گا اور تُجھے جلا ہُؤا پہاڑ بنا دُوں گا۔, Q,3اور مَیں بابل کو اور کسدِستان کے سب باشِندوں کو اُس تمام نُقصان کا جو اُنہوں نے صِیُّون کو تُمہاری آنکھوں کے سامنے پُہنچایا ہے عِوض دیتا ہُوں خُداوند فرماتا ہے۔ #,3اور تُجھی سے چَرواہے اور اُس کے گلّہ کو کُچلتا اور تُجھی سے کِسان اور اُس کے جوڑی بَیل کو اور تُجھی سے سرداروں اور حاکِموں کو چُور چُور کر دیتا ہُوں۔> u,3تُجھی سے مَرد و زن اور پِیر و جوان کو کُچلتا اورتُجھی سے نَوخیز لڑکوں اور لڑکیوں کو پِیس ڈالتا ہُوں۔+O,3تُجھی سے مَیں گھوڑے اور سوار کو کُچلتا اور تُجھی سے رتھ اور اُس کے سوار کو چُور کرتا ہُوں۔I ,3تُو میرا گُرز اور جنگی ہتھیار ہے اور تُجھی سے مَیں قَوموں کو توڑتا اور تُجھی سے سلطنتوں کو نیست کرتا ہُوں۔xi,3یعقُو ب کا بخرہ اُن کی مانِند نہیں کیونکہ وہ سب چِیزوں کا خالِق ہے اور اِسرائیل اُس کی مِیراث کا عَصا ہے۔ ربُّ الافواج اُس کا نام ہے۔jM,3وہ باطِل فعلِ فریب ہیں ۔ سزا کے وقت برباد ہو جائیں گی۔,3ہر آدمی حَیوانِ خصلت اور بے عِلم ہو گیا ہے ۔ سُناراپنی کھودی ہُوئی مُورت سے رُسوا ہے کیونکہ اُس کی ڈھالی ہُوئی مُورت باطِل ہے ۔ اُن میں دَم نہیں۔(I,3اُس کی آواز سے آسمان میں پانی کی فراوانی ہوتی ہے اوروہ زمِین کی اِنتہا سے بُخارات اُٹھاتا ہے ۔ وہ بارِش کے لِئے بِجلی چمکاتا ہے اور اپنے خزانوں سے ہوا چلاتاہے۔Y+,3اُسی نے اپنی قُدرت سے زمِین کو بنایا ۔ اُسی نے اپنی حِکمت سے جہان کو قائِم کِیا اور اپنی عقل سے آسمان کوتان دِیا ہے۔},3ربُّ الافواج نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے کہ یقِیناً مَیں تُجھ میں لوگوں کو ٹِڈّیوں کی طرح بھر دُوں گا اور وہ تُجھ پر جنگ کا نعرہ ماریں گے۔c?,3 اَے نہروں پر سکُونت کرنے والی جِس کے خزانے فراوان ہیں تیری تمامی کا وقت آ پُہنچا اور تیری غارت گری کا پَیمانہ پُر ہو گیا۔zm,3 بابل کی دِیواروں کے مُقابِل جھنڈا کھڑا کرو ۔ پہرے کی چَوکِیاں مضبُوط کرو ۔ پہرے داروں کو بِٹھاؤ ۔ کمِین گاہیں تیّار کرو کیونکہ خُداوند نے اہلِ بابل کے حق میں جو کُچھ ٹھہرایا اور فرمایا تھا سو پُورا کِیا۔k~O,3 تِیروں کو صَیقل کرو ۔ سِپروں کو تیّار رکھّو ۔ خُداوند نے مادِیوں کے بادشاہوں کی رُوح کو اُبھارا ہے کیونکہ اُس کا اِرادہ بابل کو نیست کرنے کا ہے کیونکہ یہ خُداوندکا یعنی اُس کی ہَیکل کا اِنتقام ہے۔@}y,3 خُداوند نے ہماری راست بازی کو آشکارا کِیا ۔ آؤ ہم صِیُّون میں خُداوند اپنے خُدا کے کام کا بیان کریں۔?|w,3 ہم تو بابل کی شِفایابی چاہتے تھے پر وہ شِفایاب نہ ہُؤا ۔ تُم اُس کو چھوڑو۔ آؤ ہم سب اپنے اپنے وطن کو چلے جائیں کیونکہ اُس کی سزا آسمان تک پُہنچی اور اَفلاک تک بُلند ہُوئی۔A{{,3بابل یکایک گِر گیا اور غارت ہُؤا ۔ اُس پر واوَیلا کرو ۔ اُس کے زخم کے لِئے بلسان لو شاید وہ شِفا پائے۔kzO,3بابل خُداوند کے ہاتھ میں سونے کا پیالہ تھا جِس نے ساری دُنیا کو متوالا کِیا ۔ قَوموں نے اُس کی مَے پی اِس لِئے وہ دِیوانہ ہیں۔#y?,3بابل سے نِکل بھاگو اور ہر ایک اپنی جان بچائے۔ اُس کی بدکرداری کی سزا میں شرِیک ہو کر ہلاک نہ ہو کیونکہ یہ خُداوند کے اِنتقام کا وقت ہے ۔ وہ اُسے بدلہ دیتا ہے۔x,3کیونکہ اِسرائیل اور یہُودا ہ کو اُن کے خُدا ربُّ الافواج نے ترک نہیں کِیا اگرچہ اِن کا مُلک اِسرائیل کے قُدُّوس کی نافرماں برداری سے پُر ہے۔$wA,3مقتُول کسدیوں کی سرزمِین میں گِریں گے اور چِھدے ہُوئے اُس کے بازاروں میں پڑے رہیں گے۔hvI,3اُس کے کمان داروں اور زِرہ پوشوں پر تِیر اندازی کرو ۔ تُم اُس کے جوانوں پر رحم نہ کرو ۔ اُس کے تمام لشکر کو بِالکُل ہلاک کرو۔Fu,3اور مَیں اُسانے والوں کو بابل میں بھیجُوں گا کہ اُسے اُسائیں اور اُس کی سرزمِین کو خالی کریں ۔ یقِیناً اُس کی مُصِیبت کے دِن وہ اُس کے دُشمن بن کر اُسے چاروں طرف سے گھیر لیں گے۔[t 1,3خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں بابل پر اوراُس مُخالِف دارُالسّلطنت کے رہنے والوں پر ایک مُہلِک ہوا چلاؤُں گا۔ s ,2.بابل کی شِکست کے شور سے زمِین کانپتی ہے اور فریاد کو قَوموں نے سُنا ہے۔9rk,2-پس خُداوند کی مصلحت کو جو اُس نے بابل کے خِلاف ٹھہرائی ہے اور اُس کے اِرادہ کو جو اُس نے کسدیوں کی سرزمِین کے خِلاف کِیا ہے سُنو ۔ یقِیناً اُن کے گلّہ کے سب سے چھوٹوں کو بھی گھسِیٹ لے جائیں گے ۔ یقِیناً اُن کا مسکن بھی اُن کے ساتھ برباد ہو گا۔rq],2,دیکھ وہ شیرِ بَبر کی طرح یرد ن کے جنگل سے نِکل کرمُحکم بستی پر چڑھ آئے گا پر مَیں اچانک اُس کو وہاں سے بھگا دُوں گا اور اپنے برگُزِیدہ کو اُس پر مُقرّر کرُوں گا کیونکہ مُجھ سا کَون ہے؟ کَون ہے جو میرے لِئے وقت مُقرّر کرے؟ اور وہ چَرواہا کَون ہے جو میرے مُقابِل کھڑا ہو سکے؟۔Up#,2+شاہِ بابل نے اُن کی شُہرت سُنی ہے ۔ اُس کے ہاتھ ڈِھیلے ہو گئے ۔ وہ زچّہ کی مانِند مُصِیبت اور درد میں گرِفتارہے۔ ٍZo-,2*وہ تِیر انداز و نیزہ باز ہیں ۔ وہ سنگ دِل و بے رحم ہیں ۔ اُن کے نعروں کی صدا سمُندر کی سی ہے ۔ وہ گھوڑوں پر سوار ہیں ۔ اَے دُخترِ بابل وہ جنگی مَردوں کی مانِندتیرے مُقابِل صف آرائی کرتے ہیں۔Xn),2)دیکھ شِمالی مُلک سے ایک گروہ آتی ہے اور اِنتہایِ زمِین سے ایک بڑی قَوم اور بُہت سے بادشاہ برانگیختہ کِئے جائیں گے۔m),2(جِس طرح خُدا نے سدُو م اور عمُور ہ اور اُن کے آس پاس کے شہروں کو اُلٹ دِیا خُداوند فرماتا ہے اُسی طرح کوئی آدمی وہاں نہ بسے گا نہ آدم زاد اُس میں رہے گا۔-lS,2'اِس لِئے دشتی درِندے گِیدڑوں کے ساتھ وہاں بسیں گے اور شُتر مُرغ اُس میں بسیرا کریں گے اور وہ پِھر ابد تک آباد نہ ہو گی ۔ پُشت در پُشت کوئی اُس میں سکُونت نہ کرے گا۔Zk-,2&اُس کی نہروں پر خُشک سالی ہے ۔ وہ سُوکھ جائیں گی کیونکہ وہ تراشی ہُوئی مُورتوں کی مملکت ہے اور وہ بُتوں پرشیفتہ ہیں۔j%,2%اُس کے گھوڑوں اور رتھوں اور سب مِلے جُلے لوگوں پر جو اُس میں ہیں تلوار ہے۔ وہ عَورتوں کی مانِند ہوں گے ۔ اُس کے خزانوں پر تلوار ہے ۔ وہ لُوٹے جائیں گے۔/iW,2$لافزنوں پر تلوار ہے ۔ وہ بے وُقُوف ہو جائیں گے ۔ اُس کے بہادُروں پر تلوار ہے۔ وہ ڈر جائیں گے۔3h_,2#خُداوند فرماتا ہے کہ تلوار کسدیوں پر اور بابل کے باشِندوں پر اور اُس کے اُمرا اور حُکما پر ہے۔g%,2"اُن کا چُھڑانے والا زورآور ہے ۔ ربُّ الافواج اُس کا نام ہے ۔ وہ اُن کی پُوری حِمایت کرے گا تاکہ زمِین کو راحت بخشے اور بابل کے باشِندوں کو پریشان کرے۔,fQ,2!ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ بنی اِسرائیل اور بنی یہُوداہ دونوں مظلُوم ہیں اور اُن کو اَسِیر کرنے والے اُن کو قَید میں رکھتے ہیں اور چھوڑنے سے اِنکارکرتے ہیں۔e/,2 اور وہ گھمنڈی ٹھوکر کھائے گا ۔ وہ گِرے گا اور کوئی اُسے نہ اُٹھائے گا اور مَیں اُس کے شہروں میں آگ بھڑکاؤُں گا اور وہ اُس کی تمام نواحی کو بھسم کر دے گی۔tda,2اَے مغرُور دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے کیونکہ تیرا وقت آ پُہنچا ہاں وہ وقت جب مَیں تُجھے سزا دُوں۔Jc ,2اِس لِئے اُس کے جوان بازاروں میں گِر جائیں گے اور سب جنگی مَرد اُس دِن کاٹ ڈالے جائیں گے خُداوند فرماتا ہے۔{bo,2تِیر اندازوں کو بُلا کر اِکٹّھا کرو کہ بابل پر جائیں ۔ سب کمان داروں کو ہر طرف سے اُس کے مُقابِل خَیمہ زن کرو ۔ وہاں سے کوئی بچ نہ نِکلے ۔ اُس کے کام کے مُوافِق اُس کو بدلہ دو ۔ سب کُچھ جو اُس نے کِیا اُس سے کرو کیونکہ اُس نے خُداوند اِسرائیل کے قُدُّوس کے حضُور بُہت تکبُّر کِیا۔a,2سرزمِینِ بابل سے فرارِیوں کی آواز! وہ بھاگتے اور صِیُّو ن میں خُداوند ہمارے خُدا کے اِنتقام یعنی اُس کی ہَیکل کے اِنتقام کا اِعلان کرتے ہیں۔X`),2اُس کے سب بَیلوں کو ذبح کرو ۔ اُن کو مسلخ میں جانے دو ۔ اُن پر افسوس! کہ اُن کا دِن آ گیا ۔ اُن کی سزا کا وقت آ پُہنچا۔_w,2سِرے سے شرُوع کر کے اُس پر چڑھو اور اُس کے انبارخانوں کو کھولو ۔ اُس کو کھنڈر کر ڈالو اور اُس کو نیست کرو ۔ اُس کی کوئی چِیزباقی نہ چھوڑو۔^{,2خُداوند نے اپنا سلاح خانہ کھولا اور اپنے قہر کے ہتھیاروں کو نِکالا ہے کیونکہ کسدیوں کی سرزمِین میں خُداوند ربُّ الافواج کو کُچھ کرنا ہے۔]-,2مَیں نے تیرے لِئے پھندا لگایا اور اَے بابل تُو پکڑا گیا اور تُجھے خبر نہ تھی ۔ تیرا پتہ مِلا اور تُو گرِفتارہو گیا کیونکہ تُو نے خُداوند سے لڑائی کی ہے۔4\a,2تمام دُنیا کا ہتھوڑا کیونکر کاٹا اور توڑا گیا! بابل قَوموں کے درمِیان کَیسا جایِ حَیرت ہُؤا!۔R[,2مُلک میں لڑائی اور بڑی ہلاکت کی آواز ہے۔RZ,2مراتا یم کی سرزمِین پر اور فِقود کے باشِندوں پر چڑھائی کر ۔ اُسے وِیران کر اور اُن کو بِالکُل نابُود کر خُداوند فرماتا ہے اور جو کُچھ مَیں نے تُجھے فرمایا ہے اُس سب کے مُطابِق عمل کر۔UY#,2خُداوند فرماتا ہے اُن دِنوں میں اور اُسی وقت اِسرائیل کی بدکرداری ڈُھونڈے نہ مِلے گی اور یہُودا ہ کے گُناہوں کا پتہ نہ مِلے گا کیونکہ جِن کو مَیں باقی رکھُّوں گا اُن کو مُعاف کرُوں گا۔X,2لیکن مَیں اِسرائیل کو پِھر اُس کے مسکن میں لاؤُں گا اور وہ کرمِل اور بسن میں چرے گا اور اُس کی جان کوہِ افرائیم اور جِلعاد پر آسُودہ ہو گی۔W!,2اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شاہِ بابل اور اُس کے مُلک کو سزا دُوں گا جِس طرح مَیں نے شاہِ اَسُور کو سزا دی ہے۔"V=,2اِسرائیل پراگندہ بھیڑوں کی مانِند ہے ۔ شیروں نے اُسے رگیدا ہے ۔ پہلے شاہِ اسُور نے اُسے کھا لِیا اور پِھر یہ شاہِ بابل نبُوکدر ضر اُس کی ہڈِّیوں تک چبا گیا۔,1 اور اُن کے اُونٹ غنِیمت کے لِئے ہوں گے اور اُن کے چَوپایوں کی کثرت لُوٹ کے لِئے اور مَیں اُن لوگوں کو جو گاو دُم داڑھی رکھتے ہیں ہر طرف ہوا میں پراگندہ کرُوں گا اور مَیں اُن پر ہر طرف سے آفت لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔_=7,1خُداوند فرماتا ہے اُٹھو ۔ اُس آسُودہ قَوم پر جو بے فِکر رہتی ہے جِس کے نہ کِواڑے ہیں نہ اڑبنگے اور اکیلی ہے چڑھائی کرو۔><u,1بھاگو دُور نِکل جاؤ ۔ نشیب میں بسو اَے حصُور کے باشِندو خُداوند فرماتا ہے کیونکہ شاہِ با بل نبُوکدر ضر نے تُمہاری مُخالفت میں مشوَرت کی اور تُمہارے خِلاف اِرادہ کِیا ہے۔;#,1وہ اُن کے خَیموں اور گلّوں کو لے لیں گے ۔ اُن کے پردوں اور برتنوں اور اُونٹوں کو چِھین لے جائیں گے اور وہ چِلاّ کر اُن سے کہیں گے کہ چاروں طرف خَوف ہے۔5:c,1قِیدار کی بابت اور حصُور کی سلطنتوں کی بابت جِن کو شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے شِکست دی :۔ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اُٹھو قِیدار پر چڑھائی کرو اور اہلِ مشرِق کو ہلاک کرو۔!9;,1اور مَیں دمِشق کی شہر پناہ میں آگ بھڑکاؤُں گا جو بِن ہدد کے محلّوں کو بھسم کر دے گی۔T8!,1سو اُس کے جوان اُس کے بازاروں میں گِر جائیں گے اور سب جنگی مَرد اُس دِن کاٹ ڈالے جائیں گے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔u7c,1یہ کیونکر ہُؤا کہ وہ ناموَر شہر میرا شادمان شہر نہیں بچا؟۔e6C,1دمِشق کا زور ٹُوٹ گیا ۔ اُس نے بھاگنے کے لِئے مُنہ پھیرا اور تھرتھراہٹ نے اُسے آ لِیا ۔ زچّہ کے سے رنج و درد نے اُسے آ پکڑا۔y5k,1دمِشق کی بابت:۔ حمات اور ارفا د شرمِندہ ہیں کیونکہ اُنہوں نے بُری خبر سُنی ۔ وہ پِگھل گئے ۔ سمُندر نے جُنبِش کھائی۔وہ ٹھہر نہیں سکتا۔4,1دیکھ وہ چڑھ آئے گا اور عُقاب کی طرح اُڑے گا اور بُصرا ہ کے خِلاف بازُو پَھیلائے گا اور اُس دِن ادُو م کے بہادُروں کا دِل زچّہ کے دِل کی مانِند ہو گا۔23],1اُن کے گِرنے کی آواز سے زمِین کانپ جائے گی ۔ اُن کے چِلاّنے کا شور بحرِ قُلز م تک سُنائی دے گا۔02Y,1پس خُداوند کی مصلحت کو جو اُس نے ادُو م کے خِلاف ٹھہرائی ہے اور اُس کے اِرادہ کو جو اُس نے تِیما ن کے باشِندوں کے خِلاف کِیا ہے سُنو ۔ اُن کے گلّہ کے سب سے چھوٹوں کو بھی گھسِیٹ لے جائیں گے ۔ یقِیناً اُن کا مسکن بھی اُن کے ساتھ برباد ہو گا۔p1Y,1دیکھ وہ شیرِ بَبر کی طرح یَرد ن کے جنگل سے نِکل کرمُحکم بستی پر چڑھ آئے گا پر مَیں اچانک اُس کو وہاں سے بھگا دُوں گا اور اپنے برگُزِیدہ کو اُس پر مُقرّر کرُوں گاکیونکہ مُجھ سا کَون ہے؟ کَون ہے جو میرے لِئے وقت مُقرّرکرے؟ اور وہ چرواہا کَون ہے جو میرے مُقابِل کھڑا ہو سکے؟۔0),1جِس طرح سدُو م اور عمُور ہ اور اُن کے آس پاس کے شہر غارت ہو گئے اُسی طرح اُس میں بھی نہ کوئی آدمی بسے گا نہ آدم زاد وہاں سکُونت کرے گا خُداوند فرماتا ہے۔V/%,1اور ادُو م بھی جایِ حَیرت ہو گا ۔ ہر ایک جو اُدھر سے گُذرے گا حَیران ہو گا اور اُس کی سب آفتوں کے سبب سے سُسکارے گا۔D.,1تیری ہَیبت اور تیرے دِل کے غرُور نے تُجھے فریب دِیا ہے ۔ اَے تُو جو چٹانوں کے شِگافوں میں رہتی ہے اور پہاڑوں کی چوٹِیوں پر قابِض ہے اگرچہ تُو عُقاب کی طرح اپنا آشیانہ بُلندی پر بنائے تَو بھی مَیں وہاں سے تُجھے نِیچے اُتارُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔"-=,1کیونکہ دیکھ مَیں نے تُجھے قَوموں کے درمیان حقِیر اور آدمِیوں کے درمِیان ذلِیل کِیا۔ , ,1مَیں نے خُداوند سے ایک خبر سُنی ہے بلکہ ایک ایلچی یہ کہنے کو قَوموں کے درمِیان بھیجا گیا ہے کہ جمع ہو اور اُس پر جا پڑو اور لڑائی کے لِئے اُٹھو۔2+],1 کیونکہ مَیں نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے ۔ خُداوند فرماتا ہے کہ بُصرا ہ جایِ حَیرت اور ملامت اور وِیرانی اور لَعنت ہو گا اور اُس کے سب شہر ابدُالآباد وِیران رہیں گے۔I* ,1 کیونکہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ جو سزاوار نہ تھے کہ پِیالہ پِئیں اُنہوں نے خُوب پِیا۔ کیا تُو بے سزا چُھوٹ جائے گا؟ تُو بے سزا نہ چُھوٹے گا بلکہ یقِیناً اُس میں سے پِئے گا۔=)s,1 تُو اپنے یتِیم فرزندوں کو چھوڑ ۔ مَیں اُن کو زِندہ رکھُّوں گا اور تیری بیوائیں مُجھ پر توکُّل کریں۔W(',1 پر مَیں عیسَو کو بِالکُل ننگا کرُوں گا ۔ اُس کے پوشِیدہ مکانوں کو بے پردہ کر دُوں گا کہ وہ چُھپ نہ سکے ۔ اُس کی نسل اور اُس کے بھائی اور اُس کے پڑوسی سب نیست کِئے جائیں گے اور وہ نہ رہے گا۔w'g,1 اگر انگُور توڑنے والے تیرے پاس آئیں تو کیا کُچھ دانے باقی نہ چھوڑیں گے؟ یا اگر رات کو چور آئیں تو کیا وہ حسبِ خواہِش ہی نہ توڑیں گے؟۔b&=,1اَے ددان کے باشِندو بھاگو ۔ لَوٹو اور نشیبوں میں جا بسو کیونکہ مَیں اِنتقام کے وقت اُس پر عیسَو کی سی مُصِیبت لاؤُں گا۔%y,1ادُو م کی بابت :۔ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ کیا تِیمان میں خِرد مُطلق نہ رہی؟ کیا عاقِلوں کی مصلحت جاتی رہی؟ کیا اُن کی عقل اُڑ گئی؟۔$',1مگر اُس کے بعد مَیں بنی عمُّون کو اَسِیری سے واپس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔W#',1دیکھ خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں تیرے سب اِردگِرد والوں کا خَوف تُجھ پر غالِب کرُوں گا اور تُم میں سے ہر ایک آگے ہانکا جائے گا اور کوئی نہ ہو گا جو آوارہ پِھرنے والوں کو جمع کرے۔p"Y,1تُو کیوں وادِیوں پر فخر کرتی ہے؟ تیری وادی سیراب ہے ۔ اَے برگشتہ بیٹی تُو اپنے خزانوں پر تکیہ کرتی ہے کہ کَون مُجھ تک آ سکتا ہے؟۔!,1اَے حسبُو ن واوَیلا کر کہ عَی برباد کی گئی ۔ اَے ربّہ کی بیٹِیو چِلاّؤ اور ٹاٹ اوڑھ کر ماتم کرو اور اِحاطوں میں اِدھر اُدھر دَوڑو کیونکہ مِلکو م اَسِیری میں جائے گا اور اُس کے کاہِن اور اُمرا بھی ساتھ جائیں گے۔I  ,1اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں بنی عمُّون کے ربّہ میں لڑائی کا ہُلڑ برپا کرُوں گا اور وہ کھنڈر ہو جائے گا اور اُس کی بیٹِیاں آگ سے جلائی جائیں گی ۔ تب اِسرائیل اُن کا جو اُس کے وارِث بن بَیٹھے تھے وارِث ہو گا خُداوند فرماتا ہے۔b ?,1بنی عمُّون کی بابت :۔ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ کیا اِسرائیل کے بیٹے نہیں ہیں؟ کیا اُس کا کوئی وارِث نہیں؟ پِھر مِلکو م نے کیوں جد پر قبضہ کر لِیا اور اُس کے لوگ اُس کے شہروں میں کیوں بستے ہیں؟۔,0/باوُجُود اِس کے مَیں آخِری دِنوں میں موآ ب کے اَسِیروں کو واپس لاؤُں گا خُداوند فرماتا ہے ۔ موآ ب کی عدالت یہاں تک ہُوئی۔ عمُّون پر خُدا وند کا غضبjM,0.ہائے تُجھ پر اَے موآ ب! کمُو س کے لوگ ہلاک ہُوئے کیونکہ تیرے بیٹوں کو اَسِیرکر کے لے گئے اور تیری بیٹِیاں بھی اَسِیر ہُوئِیں۔ tK ~r}:{zyxx*wvuut$rr2ponmml6k.j%ihg=ed`baaV`%_{^V]/\[SYY>X}WVUHTcSMRQQPNN#LLJIoHGFIEvCpBAAL@?b=<a w6 اَے سب آنے جانے والو! کیا تُمہارے نزدِیک یہ کُچھ نہیں؟ نظر کرو اور دیکھو! کیا کوئی غم میرے غم کی مانِندہے جو مُجھ پر آیاہے جِسے خُداوند نے اپنے قہرِ شدِید کے وقت نازِل کِیا؟3` a6 اُس کے سب باشِندے کراہتے اور روٹی ڈُھونڈ تے ہیں۔ اُنہوں نے اپنی نفِیس چِیزیں دے ڈالِیں تاکہ روٹی سے تازہ دَم ہوں۔ اے خُداوند مُجھ پر نظر کر کیونکہ مَیں ذلِیل ہو گیا ۔4_ c6 دُشمن نے اُس کی تمام نفِیس چِیزوں پر ہاتھ بڑھایا ہے۔ اُس نے اپنے مَقدِس میں اقوام کو داخِل ہوتے دیکھاہے جِن کی بابت تُو نے فرمایا تھا کہ وہ تیری جماعت میں داخِل نہ ہوںk^ Q6 اُس کی نجاست اُس کے دامن میں ہے ۔ اُس نے اپنے انجام کا خیال نہ کِیا۔ اِس لِئے وہ نِہایت پست ہُؤا اور اُسے تسلّی دینے والا کوئی نہ رہا اَے خُداوند میری مُصِیبت پر نظر کر کیونکہ دُشمن نے گھمنڈ کِیاہے=] u6یروشلیِم سخت گُناہ کر کے نِجس ہو گیا۔ جو اُس کی تعظِیم کرتے تھے سب اُسے حقِیر جانتے ہیں کیونکہ اُنہوں نے اُس کی برہنگی دیکھی ۔ ہاں وہ خُود آہیں بھرتا اور مُنہ پھیر لیتا ہے۔q\ ]6یروشلِیم کو اپنے رنج و مُصِیبت کے ایّام میں جب اُس کے باشِندے دُشمن کا شِکار ہُوئے اور کِسی نے مدد نہ کی اپنی گُذشتہ زمانہ کی سب نِعمتیں یاد آئیں ۔ دُشمنوں نے اُسے دیکھ کر اُس کی بربادی پر ہنسی اُڑائی۔[ )6دُخترِ صِیُّون کی سب شان و شَوکت جاتی رہی۔ اُس کے اُمرا اُن ہرنوں کی مانِند ہو گئے ہیں جِن کوچراگاہ نہیں مِلتی اور شِکاریوں کے سامنے عاجِز ہو جاتے ہیں4Z c6اُس کے مُخالِف غالِب آئے اور دُشمن خُوش حال ہُوئے۔ کیونکہ خُداوند نے اُس کے گُناہوں کی کثرت کے باعِث اُسے رنج میں ڈالا۔ اُس کی اَولاد کو دُشمن اسِیری میں ہانک لے گئے۔IY  6صِیُّون کی راہیں ماتم کرتی ہیں کیونکہ عِید کے لِئے کوئی نہیں آتا۔ اُس کے سب پھاٹک سُنسان ہیں ۔ اُس کے کاہِن آہیں بھرتے ہیں۔ اُس کی کُنواریاں مُصِیبت زدہ ہیں اور وہ خُود غمگِین ہےX /6یہُودا ہ ظُلم اور سخت مشقّت کے سبب سے جلاوطن ہُؤا۔ وہ اقوام کے درمِیان سکُونت پذِیر اور بے آرام ہے۔ اُس کے سب ستانے والوں نے اُسے گھاٹِیوں میں جا لِیا۔6W g6وہ رات کو زار زار روتی ہے ۔ اُس کے آنسُو رُخساروں پر بہتے ہیں۔ اُس کے چاہنے والوں میں کوئی نہیں جو اُسے تسلّی دے۔ اُس کے سب دوستوں نے اُسے دغا دی ۔ وہ اُس کے دُشمن ہوگئے۔ZV 16وہ بستی جوخِلقت سے معمُور تھی کَیسی خالی پڑی ہے! وہ خاتُونِ اقوام بیوہ سی ہو گئی۔ وہ ملِکۂِ مُمالِک باجگُذار بن گئی!/UW,4"اور اُس کو عُمر بھر یعنی مَرنے تک شاہِ بابل کی طرف سے وظِیفہ کے طَور پر ہر روز رسد مِلتی رہی۔T,4!وہ اپنے قَیدخانہ کے کپڑے بدل کر عُمر بھر برابر اُس کے حضُور کھانا کھاتا رہا۔hSI,4 اور اُس کے ساتھ مِہربانی سے باتیں کِیں اور اُس کی کُرسی اُن سب بادشاہوں کی کُرسِیوں سے جو اُس کے ساتھ بابل میں تھے بُلند کی۔R+,4اور یہُویا کِین شاہِ یہُودا ہ کی اَسِیری کے سَینتِیسویں برس کے بارھویں مہِینے کے پچِّیسویں دِن یُوں ہُؤا کہ شاہِ بابل اوِیل مُرودک نے اپنی سلطنت کے پہلے سال یہُویا کِین شاہِ یہُودا ہ کو قَیدخانہ سے نِکال کر سرفراز کِیا۔Q-,4نبُوکدر ضر کے تیئِیسویں برس میں جلَوداروں کا سردار نبُوزر ادان سات سَو پَینتالِیس آدمی یہُودِیوں میں سے پکڑ کر لے گیا ۔ یہ سب آدمی چار ہزار چھ سَو تھے۔FP,4نبُوکدر ضر کے اٹّھارھویں برس میں وہ یروشلیِم کے باشِندوں میں سے آٹھ سَو بتِّیس آدمی اَسِیر کر کے لے گیا۔.OU,4یہ وہ لوگ ہیں جن کو نبُوکدر ضر اَسِیر کر کے لے گیا ۔ ساتویں برس میں تِین ہزار تیئِیس یہُودی۔KN,4اور شاہِ بابل نے حمات کے عِلاقہ کے رِبلہ میں اِن کو قتل کِیا ۔ سو یہُودا ہ اپنے مُلک سے اَسِیر ہو کر چلا گیا۔M1,4اِن کو جلَوداروں کا سردار نبُوزر ادان پکڑ کر شاہِ بابل کے حضُور رِبلہ میں لے گیا۔L{,4اور اُس نے شہر میں سے ایک سردار کو پکڑ لِیا جو جنگی مَردوں پر مُقرّر تھا اور جو لوگ بادشاہ کے حضُور حاضِررہتے تھے اُن میں سے سات آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے اور لشکر کے سردار کے مُحرِّر کو جو اہلِ مُلک کی مَوجُودات لیتا تھا اور مُلک کے آدمِیوں میں سے ساٹھ آدمِیوں کو جو شہر میں مِلے۔NK,4اور جلَوداروں کے سردار نے سِرایا ہ سردار کاہِن کو اور کاہِنِ ثانی صفِنیا ہ کو اور تِینوں دربانوں کو پکڑلِیا۔2J],4اور چاروں ہواؤں کے رُخ انار کی کلِیاں چِھیانوے تِھیں اور گِرداگِرد جالیوں پر ایک سَو تھِیں۔|Iq,4اور اُس کے اُوپر پِیتل کا ایک تاج تھا اور وہ تاج پانچ ہاتھ بُلند تھا ۔ اُس تاج پر گِرداگِرا جالِیاں اور انار کی کلِیاں سب پِیتل کی بنی ہُوئی تِھیں اور دُوسرے سُتُون کے لوازِم بھی جالی سمیت اِن ہی کی طرح تھے۔iHK,4ہر سُتُون اٹّھارہ ہاتھ اُونچا تھا اور بارہ ہاتھ کا سُوت اُس کے گِرداگِرد آتا تھا اور وہ چار اُنگل موٹا تھا ۔ یہ کھوکھلا تھا۔LG,4وہ دو سُتُون اور وہ بڑا حَوض اور وہ پِیتل کے بارہ بَیل جو کُرسِیوں کے نِیچے تھے جن کو سُلیما ن بادشاہ نے خُداوند کے گھر کے لِئے بنایا تھا اِن سب چِیزوں کے پِیتل کا وزن بے حِساب تھا۔;Fo,4اور باسن اور انگِیٹِھیاں اور لگن اور دیگیں اور شمع دان اور چمچے اور پِیالے غرض جو سونے کے تھے اُن کے سونے کو اور جو چاندی کے تھے اُن کی چاندی کو جلَوداروں کا سردار لے گیا۔;Eo,4اور دیگیں اور بیلچے اور گُلگِیر اور لگن اور چمچے اور پِیتل کے تمام برتن جو وہاں کام آتے تھے لے گئے۔^D5,4اور پِیتل کے اُن سُتُونوں کو جو خُداوند کے گھر میں تھے اور کُرسِیوں کو اور پِیتل کے بڑے حَوض کو جو خُداوند کے گھر میں تھا کسدیوں نے توڑ کر ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا اور اُن کا سب پِیتل بابل کو لے گئے۔OC,4پر جلَوداروں کے سردار نبُوز رادان نے مُلک کے کنگالوں کو رہنے دِیا تاکہ کھیتی اور تاکِستانوں کی باغبانی کریں۔B,4اور باقی لوگوں اور مُحتاجوں کو جو شہر میں رہ گئے تھے اور اُن کو جِنہوں نے اپنوں کو چھوڑ کر شاہِ بابل کی پناہ لی تھی اور عوام میں سے جِتنے باقی رہ گئے تھے اُن سب کو نبُوز رادان جلَوداروں کا سردار اَسِیرکر کے لے گیا۔IA ,4اور کسدیوں کے سارے لشکر نے جو جلَوداروں کے سردار کے ہمراہ تھا یروشلیِم کی فصِیل کو چاروں طرف سے گِرا دِیا۔8@i,4 اُس نے خُداوند کا گھر اور بادشاہ کا قصر اور یروشلیِم کے سب گھر یعنی ہر ایک بڑا گھر آگ سے جلا دِیا۔:?m,4 اور شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے عہد کے اُنِیسویں برس کے پانچویں مہِینے کے دسویں دِن جلَوداروں کا سردار نبُوز رادان جو شاہِ بابل کے حضُور میں کھڑا رہتا تھا یروشلیِم میں آیا۔>,4 اور اُس نے صِدقیاہ کی آنکھیں نِکال ڈالیں اور شاہِ بابل اُس کو زنجِیروں سے جکڑ کر بابل کو لے گیا اور اُس کے مَرنے کے دِن تک اُسے قَیدخانہ میں رکھّا۔`=9,4 اور شاہِ بابل نے صِدقیاہ کے بیٹوں کو اُس کی آنکھوں کے سامنے ذبح کِیا اور یہُودا ہ کے سب اُمرا کو بھی رِبلہ میں قتل کِیا۔L<,4 سو وہ بادشاہ کو پکڑ کر رِبلہ میں شاہِ بابل کے پاس حمات کے عِلاقہ میں لے گئے اور اُس نے صِدقیاہ پر فتویٰ دِیا۔;{,4لیکن کسدیوں کی فَوج نے بادشاہ کا پِیچھا کِیا اور اُسے یرِیحُو کے مَیدان میں جا لِیا اور اُس کا سارا لشکر اُس کے پاس سے پراگندہ ہو گیا تھا۔Y:+,4تب شہر پناہ میں رخنہ ہو گیا اور دونوں دِیواروں کے درمِیان جو پھاٹک شاہی باغ کے برابر تھا اُس سے سب جنگی مَرد رات ہی رات بھاگ گئے (اِس وقت کَسدی شہر کو گھیرے ہُوئے تھے) اور بیابان کی راہ لی۔<9q,4اور چَوتھے مہِینے کے نویں دِن سے شہر میں کال اَیسا سخت ہو گیا کہ مُلک کے لوگوں کے لِئے خورِش نہ رہی۔8},4اور صِدقیاہ بادشاہ کی سلطنت کے گیارھویں برس تک شہر کا مُحاصرہ رہا۔ 7 ,4اور اُس کی سلطنت کے نویں برس کے دسویں مہِینے کے دسویں دِن یُوں ہُؤا کہ شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے اپنی ساری فَوج سمیت یروشلیِم پر چڑھائی کی اور اُس کے مُقابِل خَیمہ زن ہُؤا اور اُنہوں نے اُس کے مُقابِل حِصار بنائے۔+6O,4کیونکہ خُداوند کے غضب کے سبب سے یروشلیِم اور یہُودا ہ کی یہ نَوبت آئی کہ آخِر اُس نے اُن کو اپنے حضُور سے دُور ہی کر دِیا اور صِدقیاہ شاہِ بابل سے مُنحرِف ہو گیا۔'5G,4اور جو کُچھ یہُو یقیِم نے کِیا تھا اُسی کے مُطابِق اُس نے بھی خُداوند کی نظر میں بدی کی۔"4 ?,4جب صِدقیاہ سلطنت کرنے لگا تو اِکِّیس برس کا تھا اور اُس نے گیارہ برس یروشلیِم میں سلطنت کی اور اُس کی ماں کا نام حمُوطل تھا جو لِبناہی یَرمِیا ہ کی بیٹی تھی۔ 39,3@اور کہنا بابل اِسی طرح ڈُوب جائے گا اور اُس مُصِیبت کے سبب سے جو مَیں اُس پر ڈال دُوں گا پِھر نہ اُٹھے گا اور وہ ماندہ ہوں گے یَرمِیا ہ کی باتیں یہاں تک ہیں۔%2C,3?اور جب تُو اِس کِتاب کو پڑھ چُکے تو ایک پتّھر اِس سے باندھنا اور فرا ت میں پَھینک دینا۔,1Q,3>اور کہنا اَے خُداوند! تُو نے اِس جگہ کی بربادی کی بابت فرمایا ہے کہ مَیں اِس کو نیست کرُوں گا اَیسا کہ کوئی اِس میں نہ بسے نہ اِنسان نہ حَیوان پر ہمیشہ وِیران رہے۔03,3=اور یرمِیا ہ نے سِرایا ہ سے کہا کہ جب تُو بابل میں پُہنچے تو اِن سب باتوں کو پڑھنا۔~/u,3<ا ور یَرمِیا ہ نے اُن سب آفتوں کو جو بابل پر آنے والی تِھیں ایک کِتاب میں قلم بند کِیا یعنی اِن سب باتوں کو جو بابل کی بابت لِکھی گئی ہیں۔`.9,3;یہ وہ بات ہے جو یَرمِیا ہ نبی نے سِرایا ہ بِن نَیریّا ہ بِن محسیا ہ سے کہی جب وہ شاہِ یہُودا ہ صِدقیاہ کے ساتھ اُس کی سلطنت کے چَوتھے برس بابل میں گیا اور یہ سِرایا ہ خواجہ سراؤں کا سردار تھا۔-,3:ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ بابل کی چَوڑی فصِیل بِالکُل گِرا دی جائے گی اور اُس کے بُلند پھاٹک آگ سے جلا دِئے جائیں گے ۔ یُوں لوگوں کی مِحنت بے فائِدہ ٹھہرے گی اور قَوموں کا کام آگ کے لِئے ہو گا اور وہ ماندہ ہوں گے۔E,,39اور مَیں اُمرا و حُکما کو اور اُس کے سرداروں اور حاکِموں کو مست کرُوں گا اور وہ دائِمی خواب میں پڑے رہیں گے اور بیدار نہ ہوں گے ۔ وہ بادشاہ فرماتا ہے جِس کا نام ربُّ الافواج ہے۔H+ ,38اِس لِئے کہ غارت گر اُس پر ہاں بابل پر چڑھ آیا ہے اور اُس کے زورآور لوگ پکڑے جائیں گے ۔ اُن کی کمانیں توڑی جائیں گی کیونکہ خُداوند اِنتقام لینے والا خُدا ہے ۔ وہ ضرُور بدلہ لے گا۔*,37کیونکہ خُداوند بابل کو غارت کرتا ہے اور اُس کے بڑے شور و غُل کو نیست کرے گا ۔ اُن کی لہریں سمُندر کی طرح شور مچاتی ہیں ۔ اُن کے شور کی آواز بُلند ہے۔)y,36بابل سے رونے کی اور کسدیوں کی سرزمِین سے بڑی ہلاکت کی آواز آتی ہے۔(,35ہر چند بابل آسمان پر چڑھ جائے اور اپنے زور کی اِنتِہا تک مُستحکم ہو بَیٹھے تَو بھی غارت گر میری طرف سے اُس پر چڑھ آئیں گے خُداوند فرماتا ہے۔',34اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں اُس کی تراشی ہُوئی مُورتوں کو سزا دُوں گا اور اُس کی تمام سلطنت میں گھایل کراہیں گے۔T&!,33ہم پریشان ہیں کیونکہ ہم نے ملامت سُنی ۔ ہم شرم آلُودہ ہُوئے کیونکہ خُداوند کے گھر کے مقدِسوں میں اجنبی گُھس آئے۔`%9,32تُم جو تلوار سے بچ گئے ہو کھڑے نہ ہو ۔ چلے جاؤ ۔ دُور ہی سے خُداوند کو یاد کرو اور یروشلیِم کا خیال تُمہارے دِل میں آئے۔$$A,31جِس طرح بابل میں بنی اِسرائیل قتل ہُوئے اُسی طرح بابل میں تمام مُلک کے لوگ قتل ہوں گے۔y#k,30تب آسمان اور زمِین اور سب کُچھ جو اُن میں ہے بابل پر شادیانہ بجائیں گے کیونکہ غارت گر شِمال سے اُس پر چڑھ آئیں گے ۔ خُداوند فرماتا ہے۔+"O,3/اِس لِئے دیکھ وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں بابل کی تراشی ہُوئی مُورتوں سے اِنتقام لُوں گا اور اُس کی تمام سرزمِین رُسوا ہو گی اور اُس کے سب مقتُول اُسی میں پڑے رہیں گے۔b!=,3.نہ ہو کہ تُمہارا دِل سُست ہو اور تُم اُس افواہ سے ڈرو جو زمِین میں سُنی جائے گی ۔ ایک افواہ ایک سال آئے گی اور پِھر دُوسری افواہ دُوسرے سال میں اور مُلک میں ظُلم ہو گا اور حاکِم حاکِم سے لڑے گا۔6 e,3-اَے میرے لوگو! اُس میں سے نِکل آؤ اور تُم میں سے ہر ایک خُداوند کے قہرِ شدِید سے اپنی جان بچائے۔2],3,کیونکہ مَیں بابل میں بیل کو سزا دُوں گا اور جو کُچھ وہ نِگل گیا ہے اُس کے مُنہ سے نِکالُوں گا اور پِھر قَومیں اُس کی طرف رَوان نہ ہوں گی ہاں بابل کی فصِیل گِر جائے گی۔nU,3+اُس کی بستِیاں اُجڑ گئِیں۔ وہ خُشک زمِین اور صحرا ہو گیا ۔ اَیسی سرزمِین جِس میں نہ کوئی بستا ہو اور نہ وہاں آدم زاد کا گُذر ہو۔{o,3*سمُندر بابل پر چڑھ گیا ہے ۔ وہ اُس کی لہروں کی کثرت سے چُھپ گیا۔eC,3)شیشک کیونکر لے لِیا گیا! ہاں تمام رُویِ زمِین کا سِتُودہ یک بارگی لے لِیا گیا! بابل قَوموں کے درمِیان کَیسا وِیران ہُؤا!۔ ,3(مَیں اُن کو برّوں اور مینڈھوں کی طرح بکروں سمیت مسلخ پر اُتار لاؤُں گا۔!,3'اُن کی حالتِ طَیش میں مَیں اُن کی ضِیافت کر کے اُن کومست کرُوں گا کہ وہ وجد میں آئیں اور دائِمی خواب میں پڑے رہیں اور بیدار نہ ہوں خُداوند فرماتا ہے۔ ,3&وہ جوان بَبروں کی طرح اِکٹّھے گرجیں گے ۔ وہ شیر بچّوں کی طرح غُرّائیں گے۔L,3%اور بابل کھنڈر ہو جائے گا اور گِیدڑوں کا مقام اور حَیرت اور سُسکار کا باعِث ہو گا اور اُس میں کوئی نہ بسے گا۔#?,3$اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیری حِمایت کرُوں گا اور تیرا اِنتقام لُوں گا اور اُس کے بحر کو سُکھاؤُں گا اور اُس کے سوتے کو خُشک کر دُوں گا۔q[,3#صِیُّون کے رہنے والے کہیں گے جو سِتم ہم پر اور ہمارے لوگوں پر ہُؤا بابل پر ہو اور یروشلیِم کہے گا میرا خُون اہلِ کسدِستان پر ہو۔  ,3"شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے مُجھے کھا لِیا ۔ اُس نے مُجھے شِکست دی ہے ۔ اُس نے مُجھے خالی برتن کی مانِند کر دِیا۔ اژدہا کی مانِند وہ مُجھے نِگل گیا ۔ اُس نے اپنے پیٹ کو میری نِعمتوں سے بھر لِیا ۔ اُس نے مُجھے نِکال دِیا۔3_,3!کیونکہ ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتاہے کہ دُخترِ بابل کھلِیہان کی مانِند ہے جب اُسے رَوندنے کا وقت آئے ۔ تھوڑی دیر ہے کہ اُس کی کٹائی کا وقت آ پُہنچے گا۔,3 اور گُذرگاہیں لے لی گئِیں اور نَیستان آگ سے جلائے گئے اور فَوج ہَڑبَڑا گئی۔r],3ہرکا رہ ہرکارے سے مِلنے کو اور قاصِد قاصِد سے مِلنے کو دَوڑے گا کہ بابل کے بادشاہ کو اِطلاع دے کہ اُس کا شہر ہر طرف سے لے لِیا گیا۔ p~~1}||l{{hzzz yxxnwwwvwvuttYssNrr7qqTppp*oo'nn0mmll/kk2jj{iiki h}hgg*ff8ee%dd-cbbbaaK`_^^2]\[ZYYX W(VTU|ToSxRQPONM\LL8KK3JJIHHnGG FFEE DCCCB]AA,??U>@<;;:9976z54#32110G/Q. ,,+)('Z%$$#! hi@Nh6LeMh 7 A y]D--1Jتب رُوح مُجھ مَیں داخِل ہُوئی اور اُس نے مُجھے میرے پاؤں پر کھڑا کِیا اور مُجھ سے ہم کلام ہو کر فرمایا کہ اپنے گھر جا اور دروازہ بند کر کے اندر بَیٹھ رہ۔-,SJتب مَیں اُٹھ کر مَیدان میں گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند کا جلال اُس شَوکت کی مانِند جو مَیں نے نہرِ کبار کے کنارے دیکھی تھی کھڑا ہے اور مَیں مُنہ کے بل گِرا۔e+CJاور وہاں خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر تھا اور اُس نے مُجھے فرمایا اُٹھ مَیدان میں نِکل جا اور وہاں مَیں تُجھ سے باتیں کرُوں گا۔(*IJلیکن اگر تُو اُس راست باز کو آگاہ کر دے تاکہ گُناہ نہ کرے اور وہ گُناہ سے باز رہے تو وہ یقِیناً جِئے گااِس لِئے کہ نصِیحت پذِیر ہُؤا اور تُو نے اپنی جان بچا لی۔)!Jاور اگر راست باز اپنی راست بازی چھوڑ دے اور گُناہ کرے اور مَیں اُس کے آگے ٹھوکر کِھلانے والا پتّھر رکُھّوں تو وہ مَر جائے گا ۔ اِس لِئے کہ تُو نے اُسے آگاہ نہیں کِیا تو وہ اپنے گُناہ میں مَرے گا اور اُس کی صداقت کے کاموں کا لِحاظ نہ کِیا جائے گا پر مَیں اُس کے خُون کی بازپُرس تُجھ سے کرُوں گا۔('Jلیکن اگر تُو نے شرِیر کو آگاہ کر دِیا اور وہ اپنی شرارت اور اپنی بُری روِش سے باز نہ آیا تو وہ اپنی بدکرداری میں مَرے گا پر تُو نے اپنی جان کو بچا لِیا۔C'Jجب مَیں شرِیر سے کہُوں کہ تُو یقِیناً مَرے گا اور تُو اُسے آگاہ نہ کرے اور شرِیر سے نہ کہے کہ وہ اپنی بُری روِش سے خبردار ہو تاکہ وہ اُس سے باز آ کر اپنی جان بچائے تو وہ شرِیر اپنی شرارت میں مَرے گا لیکن مَیں اُس کے خُون کی بازپُرس تُجھ سے کرُوں گا۔q&[Jکہ اَے آدم زاد مَیں نے تُجھے بنی اِسرائیل کا نِگہبان مُقرّر کِیا ۔ پس تُو میرے مُنہ کا کلام سُن اور میری طرف سے اُن کو آگاہ کر دے۔m%SJاور سات دِن کے بعد خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔$Jاور مَیں تل ابِیب میں اسِیروں کے پاس جو نہرِ کبار کے کنارے بستے تھے پُہنچا اور جہاں وہ رہتے تھے مَیں سات دِن تک اُن کے درمِیان پریشان بَیٹھا رہا۔Y#+Jاور رُوح مُجھے اُٹھا کر لے گئی ۔ سو مَیں تلخ دِل اور غضبناک ہو کر روانہ ہُؤا اور خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر غالِب تھا۔d"AJ اور جان داروں کے پروں کے ایک دُوسرے سے لگنے کی آواز اور اُن کے مُقابِل پہیوں کی آواز اور ایک بڑے دھڑاکے کی آواز سُنائی دی۔y!kJ اور رُوح نے مُجھے اُٹھا لِیا اور مَیں نے اپنے پِیچھے ایک بڑی کڑک کی آواز سُنی جو کہتی تھی کہ خُداوند کا جلال اُس کے مسکن سے مُبارک ہو۔c ?J اب اُٹھ اسِیروں یعنی اپنی قَوم کے لوگوں کے پاس جا اور اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے خواہ وہ سُنیں خواہ نہ سُنیں۔`9J پِھر اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدم زاد میری سب باتوں کو جو مَیں تُجھ سے کہُوں گا اپنے دِل سے قبُول کر اور اپنے کانوں سے سُن۔J مَیں نے تیری پیشانی کو ہِیرے کی مانِند چقماق سے بھی زِیادہ سخت کر دِیا ہے ۔ اُن سے نہ ڈر اور اُن کے چِہروں سے ہِراسان نہ ہو اگرچہ وہ باغی خاندان ہیں۔b=Jدیکھ مَیں نے اُن کے چِہروں کے مُقابِل تیرا چِہرہ درُشت کِیا ہے اور تیری پیشانی اُن کی پیشانِیوں کے مُقابِل سخت کر دی ہے۔eCJلیکن بنی اِسرائیل تیری بات نہ سُنیں گے کیونکہ وہ میری سُننا نہیں چاہتے کیونکہ سب بنی اِسرائیل سخت پیشانی اور سنگ دِل ہیں۔-SJنہ بُہت سی اُمّتوں کی طرف جِن کی زُبان بے گانہ اور جِن کی بولی سخت ہے ۔ جِن کی بات تُو سمجھ نہیں سکتا ۔ یقِیناً اگر مَیں تُجھے اُن کے پاس بھیجتا تو وہ تیری سُنتِیں۔a;Jکیونکہ تُو ایسے لوگوں کی طرف نہیں بھیجا جاتا جِن کی زُبان بے گانہ اور جِن کی بولی سخت ہے بلکہ اِسرائیل کے خاندان کے طرف۔0YJپِھر اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد تُو بنی اِسرائیل کے پاس جا اور میری یہ باتیں اُن سے کہہ۔8iJپِھر اُس نے مُجھے کہا اَے آدمزاد اِس طُومار کو جو مَیں تُجھے دیتا ہُوں کھا جا اور اُس سے اپنا پیٹ بھر لے ۔ تب مَیں نے کھایا اور وہ میرے مُنہ میں شہد کی مانِند مِیٹھا تھا۔q[Jتب مَیں نے مُنہ کھولا اور اُس نے وہ طُومار مُجھے کھِلایا۔f GJپِھر اُس نے مُجھے کہا اَے آدم زاد جو کُچھ تُو نے پایا سو کھا ۔ اِس طُومار کو نِگل جا اور جا کر اِسرائیل کے خاندان سے کلام کر۔taJ اور اُس نے اُسے کھول کر میرے سامنے رکھ دِیا ۔ اُس میں اندر باہر لِکھا ہُؤا تھا اور اُس میں نَوحہ اورماتم اور آہ و نالہ مرقُوم تھا۔KJ اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک ہاتھ میری طرف بڑھایا ہُؤا ہے اور اُس میں کِتاب کا طُومار ہے۔zmJلیکن اَے آدم زاد تُو میرا کلام سُن ۔ تو اُس سرکش خاندان کی مانِند سرکشی نہ کر ۔ اپنا مُنہ کھول اور جو کُچھ مَیں تُجھے دیتا ہُوں کھا لے۔!;Jپس تُو میری باتیں اُن سے کہنا خواہ وہ سُنیں خواہ نہ سُنیں کیونکہ وہ نِہایت باغی ہیں۔+OJاور تُو اَے آدم زاد اُن سے ہِراسان نہ ہو اور اُن کی باتوں سے نہ ڈر ۔ ہر چند تُو اُونٹ کٹاروں اور کانٹوں سے گھِرا ہے اور بِچھُّوؤں کے درمِیان رہتا ہے ۔ اُن کی باتوں سے ترسان نہ ہو اور اُن کے چِہروں سے نہ گھبرا اگرچہ وہ باغی خاندان ہیں۔kOJپس خواہ وہ سُنیں یا نہ سُنیں (کیونکہ وہ تو سرکش خاندان ہیں) تَو بھی اِتنا تو ہو گا کہ وہ جانیں گے کہ اُن میں ایک نبی برپا ہُؤا۔gGJکیونکہ جِن کے پاس مَیں تُجھ کو بھیجتا ہُوں وہ سخت دِل اور بے حیا فرزند ہیں ۔ تُو اُن سے کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے۔gGJچُنانچہ اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدمزاد مَیں تُجھے بنی اِسرائیل کے پاس یعنی اُس باغی قَوم کے پاس جِس نے مُجھ سے بغاوت کی ہے بھیجتا ہُوں وہ اور اُن کے باپ دادا آج کے دِن تک میرے گُنہگار ہوتے آئے ہیں۔x iJجب اُس نے مُجھے یُوں کہا تو رُوح مُجھ میں داخِل ہُوئی اور مُجھے پاؤں پر کھڑا کِیا ۔ تب مَیں نے اُس کی سُنی جو مُجھ سے باتیں کرتا تھا۔  5Jاور اُس نے مُجھے کہا اَے آدم زاد اپنے پاؤں پر کھڑا ہو کہ مَیں تُجھ سے باتیں کرُوں۔  Jجَیسی اُس کمان کی صُورت ہے جو بارِش کے دِن بادلوں میں دِکھائی دیتی ہے وَیسی ہی آس پاس کی اُس جگمگاہٹ کی نمُود تھی ۔ یہ خُداوند کے جلال کا اِظہار تھا  /Jاور مَیں نے اُس کی کمر سے لے کر اُوپر تک صَیقل کِئے ہُوئے پِیتل کا سا رنگ اور شُعلہ سا جلوہ اُس کے درمِیان اور گِردا گِرد دیکھا اور اُس کی کمر سے لے کر نِیچے تک مَیں نے شُعلہ کی سی تجلّی دیکھی اور اُس کی چاروں طرف جگمگاہٹ تھی۔H   Jاور اُس فضا سے اُوپر جو اُن کے سروں کے اُوپر تھی تخت کی صُورت تھی اور اُس کی صُورت نِیلم کے پتّھر کی سی تھی اور اُس تخت نُما صُورت پر کِسی اِنسان کی سی شبِیہہ اُس کے اُوپر نظر آئی۔e EJاور اُس فضا کے اُوپر سے جو اُن کے سروں کے اُوپر تھی ایک آواز آتی تھی اور وہ جب ٹھہرتے تھے تو اپنے بازُوؤں کو لٹکا دیتے تھے۔q ]Jاور جب وہ چلے تو مَیں نے اُن کے پروں کی آواز سُنی گویا بڑے سَیلاب کی آواز یعنی قادرِ مُطلق کی آواز اور اَیسی شور کی آواز ہُوئی جَیسی لشکر کی آواز ہوتی ہے ۔ جب وہ ٹھہرتے تھے تو اپنے پروں کو لٹکا دیتے تھے۔  Jاور اُس فضا کے نِیچے اُن کے پر ایک دُوسرے کی سِیدھ میں تھے ۔ ہر ایک کے دو پروں سے اُن کے بدنوں کا ایک پہلُو اور دو پروں سے دُوسرا پہلُو ڈھنپا تھا۔9 mJجان داروں کے سروں کے اُوپر کی فضا بِلّور کی مانِند درخشان تھی اور اُن کے سروں کے اُوپر پَھیلی تھی۔F Jجب وہ چلتے تھے یہ چلتے تھے اور جب وہ ٹھہرتے تھے یہ ٹھہرتے تھے اور جب وہ زمِین پر سے اُٹھائے جاتے تھے تو پہئے بھی اُن کے ساتھ اُٹھائے جاتے تھے کیونکہ پہیوں میں جاندار کی رُوح تھی۔, SJجہاں کہِیں جانے کی خواہِش ہوتی تھی جاتے تھے ۔ اُن کی خواہِش اُن کو اُدھر ہی لے جاتی تھی اور پہئے اُن کے ساتھ اُٹھائے جاتے تھے کیونکہ جان دار کی رُوح پہیوں میں تھی۔q ]Jجب وہ جاندار چلتے تھے تو پہئے بھی اُن کے ساتھ چلتے تھے اور جب وہ جاندار زمِین پر سے اُٹھائے جاتے تھے تو پہئے بھی اُٹھائے جاتے تھے۔E Jاور اُن کے حلقے بُہت اُونچے اور ڈراؤنے تھے اور اُن چاروں کے حلقوں کے گِردا گِرد آنکھیں ہی آنکھیں تِھیں۔  Jوہ چلتے وقت اپنے چاروں پہلُوؤں پر چلتے تھے اور پِیچھے نہیں مُڑتے تھے۔ Jاُن پہیوں کی صُورت اور بناوٹ زبرجد کی سی تھی اور وہ چاروں ایک ہی وضع کے تھے اور اُن کی شکل اور اُن کی بناوٹ اَیسی تھی گویا پہیا پہئے کے بِیچ میں ہے۔p~ [Jجب مَیں نے اُن جان داروں پر نظر کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ اُن چار چار چِہروں والے جان داروں کے ہر چِہرہ کے پاس زمِین پر ایک پہیاہے۔x} kJاور وہ جاندار اَیسے ہٹتے بڑھتے تھے جَیسے بِجلی کَوند جاتی ہے۔n| WJ رہی اُن جان داروں کی صُورت سو اُن کی شکل آگ کے سُلگے ہُوئے کوئلوں اور مشعلوں کی مانِند تھی ۔ وہ اُن جان داروں کے درمِیان اِدھر اُدھر آتی جاتی تھی اور وہ آگ نُورانی تھی اور اُس میں سے بِجلی نِکلتی تھی۔_{ 9J اُن میں سے ہر ایک سِیدھا آگے کو چلا جاتا تھا ۔ جِدھر کو جانے کی خواہِش ہوتی تھی وہ جاتے تھے ۔ وہ چلتے ہُوئے مُڑتے نہ تھے۔z )J اُن کے چِہرے تو یُوں تھے اور اُن کے پر اُوپر سے الگ الگ تھے ۔ ہر ایک کے دو پر دُوسرے کے دو پروں سے مِلے ہُوئے تھے اور دو دو سے اُن کا بدن ڈھنپا ہُؤا تھا۔zy oJ اُن کے چِہروں کی مُشابہت یُوں تھی کہ اُن چاروں کا ایک ایک چِہرہ اِنسان کا ۔ ایک ایک شیرِ بَبر کا اُن کی د ہنی طرف اور اُن چاروں کا ایک ایک چِہرہ سانڈ کا بائِیں طرف اور اُن چاروں کا ایک ایک چِہرہ عُقاب کا تھا۔Qx J کہ اُن کے پر ایک دُوسرے سے باہم پَیوستہ تھے اور وہ چلتے ہُوئے مُڑتے نہ تھے بلکہ سب سِیدھے آگے بڑھے چلے جاتے تھے۔(w KJاور اُن کی چاروں طرف پروں کے نِیچے اِنسان کے ہاتھ تھے اور چاروں کے چِہرے اور پر یُوں تھے۔v {Jاور اُن کی ٹانگیں سِیدھی تِھیں اور اُن کے پاؤں کے تلوے بچھڑے کے پاؤں کے تلوے کی مانِند تھے اوروہ منجے ہُوئے پِیتل کی مانِند جھلکتے تھے۔Nu Jاور ہر ایک کے چار چِہرے اور چار پر تھے۔>t wJاور اُس میں سے چار جان داروں کی ایک شبِیہہ نظر آئی اور اُن کی شکل یُوں تھی کہ وہ اِنسان سے مُشابہ تھے۔ s  Jاور مَیں نے نظر کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ شِمال سے آندھی اُٹھی ۔ ایک بڑی گھٹا اور لپٹتی ہُوئی آگ اور اُس کے گِرد رَوشنی چمکتی تھی اور اُس کے بِیچ سے یعنی اُس آگ میں سے صَیقل کِئے ہُوئے پِیتل کی سی صُورت جلوہ گر ہُوئی۔r Jخُداوند کا کلام بُوز ی کے بیٹے حِزقی ایل کاہِن پر جو کسدِیوں کے مُلک میں نہرِ کبار کے کنارے پر تھا نازِل ہُؤا اور وہاں خُداوند کا ہاتھ اُس پر تھا۔q Jاُس مہِینے کی پانچویِں کو یہُویا کِین بادشاہ کی اسِیری کے پانچویں برس میں۔=p wJتِیسویں برس کے چَوتھے مہِینے کی پانچوِیں تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ جب مَیں نہرِ کبار کے کنارے پر اسِیروں کے درمِیان تھا تو آسمان کُھل گیا اور مَیں نے خُدا کی رویتیں دیکِھیں۔o}6کیا تُو نے ہم کو بِالکُل ردّ کر دِیا ہے؟ کیا تُو ہم سے سخت ناراض ہے؟%nC6اَے خُداوند ہم کو اپنی طرف پِھرا تو ہم پِھریں گے ۔ ہمارے دِن بدل دے جَیسے قدِیم سے تھے۔&mE6پِھر تُو کیوں ہم کو ہمیشہ کے لِئے فراموش کرتا ہے ۔ اور ہم کو مُدّتِ دراز تک ترک کرتا ہے؟wlg6پر تُو اَے خُداوند ابد تک قائِم ہے اور تیرا تخت پُشت در پُشت۔pkY6کوہِ صِیُّون کی وِیرانی کے باعِث اُس پر گِیدڑ پِھرتے ہیںj'6اِسی لِئے ہمارے دِل بیتاب ہیں۔ اِن ہی باتوں کے باعِث ہماری آنکھیں دُھندلاگئیںuic6تاج ہمارے سر پر سے گِر پڑا۔ ہم پر افسوس! کہ ہم نے گُناہ کِیا۔qh[6ہمارے دِلوں سے خُوشی جاتی رہی۔ ہمارا رقص ماتم سے بدل گیا۔g!6بزُرگ پھاٹکوں پر دِکھائی نہیں دیتے۔ جوانوں کی نغمہ پردازی سُنائی نہیں دیتی۔|fq6 جوانوں نے چکّی پِیسی۔ اور بچّوں نے گِرتے پڑتے لکڑِیاں ڈھوئِیں۔e{6 اُمرا کو اُن کے ہاتھوں سے لٹکا دِیا۔ بزُرگوں کی رُوداری نہ کی گئی۔/dW6 اُنہوں نے صِیُّون میں عَورتوں کو بے حُرمت کِیا اور یہُودا ہ کے شہروں میں کُنواری لڑکیوں کو۔c#6 قحط کی جُھلسانے والی آگ کے باعِث۔ ہمارا چمڑا تنُور کی مانِند سِیاہ ہو گیا ہے۔b6 صحرا نشِینوں کی تلوار کے باعِث ہم جان پر کھیل کر روٹی حاصِل کرتے ہیں۔a6غُلام ہم پر حُکمرانی کرتے ہیں۔ اُن کے ہاتھ سے چُھڑانے والا کوئی نہیں۔`6ہمارے باپ دادا گُناہ کر کے چل بسے۔ اور ہم اُن کی بدکرداری کی سزا پا رہے ہیں۔_6ہم نے مِصریوں اور اسُوریوں کی اِطاعت قبُول کی تاکہ روٹی سے سیر و آسُودہ ہوں۔|^q6ہم کو رگیدنے والے ہمارے سر پر ہیں۔ ہم تھکے ہارے اور بے آرام ہیں۔|]q6ہم نے اپنا پانی مول لے کر پِیا۔ اپنی لکڑی بھی ہم نے دام دے کر لی۔\y6ہم یتِیم ہیں ۔ ہمارے باپ نہیں۔ ہماری مائیں بیواؤں کی مانِند ہیں۔[6ہماری مِیراث اجنبِیوں کے حوالہ کی گئی۔ ہمارے گھر بے گانوں نے لے لِئے۔Z !6اَے خُداوند جو کُچھ ہم پر گُذرا اُسے یادکر! نظر کر اور ہماری رُسوائی کو دیکھ۔;Yo6اَے دُخترِ صِیُّون تیری بدکرداری کی سزا تمام ہُوئی ! وہ تُجھے پِھر اسِیر کر کے نہیں لے جائے گا۔ اَے دُخترِ ادُو م وہ تیری بدکرداری کی سزادے گا ! وہ تیرے گُناہ فاش کر دے گا۔oXW6اَے دُخترِ ادُوم جو عُوض کی سرزمِین میں بستی ہے خُوش و خُرّم ہو! یہ پِیالہ تُجھ تک بھی پُہنچے گا ۔ تُو مَست اور برہنہ ہو جائے گی۔W56ہماری زِندگی کا دَم خُداوند کا ممسُوح اُن کے گڑھوں میں گرِفتار ہو گیا۔ جِس کی بابت ہم کہتے تھے کہ اُس کے سایہ تلے ہم قَوموں کے درمِیان زِندگی بسر کریں گے۔oVW6ہم کو رگیدنے والے آسمان کے عُقابوں سے بھی تیز ہیں۔ اُنہوں نے پہاڑوں پر ہمارا پِیچھا کِیا ۔ وہ بیابان میں ہماری گھات میں بَیٹھے۔U6اُنہوں نے ہمارے پاؤں اَیسے باندھ رکھّے ہیں کہ ہم باہر نہیں نِکل سکتے۔ ہمارا انجام نزدِیک ہے ۔ ہمارے دِن پُورے ہو گئے ۔ ہمارا وقت آ پُہنچا۔CT6ہماری آنکھیں باطِل مدد کے اِنتظار میں تھک گئِیں ۔ ہم اُس قَوم کا اِنتظار کرتے رہے جو بچا نہیں سکتی تھی۔rS]6خُداوند کے قہر نے اُن کو پراگندہ کِیا ۔ اب وہ اُن پر نظر نہیں کرے گا اُنہوں نے کاہِنوں کی عِزّت نہ کی اور بزُرگوں کالِحاظ نہ کِیا۔R 6وہ اُن کو پُکار کر کہتے تھے دُور رہو ناپاک! دُور رہو دُور رہو! چُھونامَت! جب وہ بھاگ جاتے اور آوارہ پِھرتے تو لوگ کہتے تھے اب یہ یہاں نہ رہیں گےSQ6وہ اندھوں کی طرح گلِیوں میں بھٹکتے اور خُون سے آلُودہ ہوتے ہیں اَیسا کہ کوئی اُن کے لِباس کو بھی چُھو نہیں سکتا۔OP6 یہ اُس کے نبِیوں کے گُناہوں اور کاہِنوں کی بدکرداری کی وجہ سے ہُؤا۔ جِنہوں نے اُس میں صادِقوں کا خُون بہایا۔`O96 رُویِ زمِین کے بادشاہ اور دُنیا کے باشِندے باور نہیں کرتے تھے کہ مُخالِف اور دُشمن یروشلیِم کے پھاٹکوں سے گُھس آئیں گے~Nu6 خُداوند نے اپنے غضب کو انجام دِیا ۔ اُس نے اپنے قہرِشدِید کو نازِل کِیا۔ اور اُس نے صِیُّون میں آگ بھڑکائی جو اُس کی بُنیادکو چٹ کر گئی۔IM 6 رحم دِل عَورتوں کے ہاتھوں نے اپنے بچّوں کو پکایا ۔ میری دُخترِ قَوم کی تباہی میں وُہی اُن کی خُوراک ہُوئے۔TL!6 تلوار سے قتل ہونے والے بھُوکوں مَرنے والوں سے بِہترہیں کیونکہ یہ کھیت کا حاصِل نہ مِلنے سے کُڑھ کر ہلاک ہوتے ہیںpKY6اب اُن کے چِہرے سِیاہی سے بھی کالے ہیں ۔ وہ بازارمیں پہچانے نہیں جاتے۔ اُن کا چمڑا ہڈِّیوں سے سٹا ہے ۔ وہ سُوکھ کر لکڑی ساہو گیا۔aJ;6اُس کے شُرفا برف سے زِیادہ صاف اور دُودھ سے سفید تھے۔ اُن کے بدن مُونگے سے زِیادہ سُرخ تھے ۔ اُن کی جھلک نِیلم کی سی تھی۔rI]6کیونکہ میری دُخترِ قَوم کی بدکرداری سدُو م کے گُناہ سے بڑھ کرہے جو ایک لمحہ میں برباد ہُؤا اور کِسی کے ہاتھ اُس پردراز نہ ہُوئے۔$HA6جو ناز پروردہ تھے گلِیوں میں تباہ حال ہیں۔ جو بچپن سے ارغوان پوش تھے مزبلوں پر پڑے ہیں;Go6شِیر خوار کی زُبان پِیاس کے مارے تالُو سے جا لگی ۔ بچّے روٹی مانگتے ہیں لیکن اُن کو کوئی نہیں دیتا۔`F96گِیدڑ بھی اپنی چھاتِیوں سے اپنے بچّوں کو دُودھ پِلاتے ہیں لیکن میری دُخترِ قَوم بیابانی شُتر مُرغ کی مانِند بے رحم ہے۔@Ey6صِیُّون کے عزِیز فرزند جو خالِص سونے کی مانِندتھے کَیسے کُمہار کے بنائے ہُوئے برتنوں کے برابر ٹھہرے!*D O6سونا کَیسا بے آب ہو گیا! کُندن کَیسا بدل گیا! مَقدِس کے پتّھر تمام گلی کُوچوں میں پڑے ہیں ۔nCU6Bقہر سے اُن کو رگید اور رُویِ زمِین سے نیست و نابُود کردےVB%6Aاُن کو کور دِل بنا کہ تیری لَعنت اُن پر ہو۔fAE6@اَے خُداوند اُن کے اعمال کے مُطابِق اُن کو بدلہ دے۔m@S6?اُن کی نشِست و برخاست کو دیکھ کہ مَیں ہی اُن کا راگ ہُوں?36>جو میری مُخالفت کو اُٹھے اُن کی باتیں اور دِن بھرمیری مُخالفت میں اُن کے منصُوبے۔>!6=اَے خُداوند تُو نے میرے خِلاف اُن کی ملامت اور اُن کے سب منصُوبوں کو سُنا ہے۔={6<تُو نے میرے خِلاف اُن کے تمام اِنتقام اور سب منصُوبوں کو دیکھا ہے۔n<U6;اَے خُداوند تُو نے میری مظلُومی دیکھی ۔ میرا اِنصاف کر۔s;_6:اَے خُداوند تُو نے میری جان کی حِمایت کی اور اُسے چُھڑایا۔:'69جِس روز مَیں نے تُجھے پُکارا تُو نزدِیک آیا اور تُونے فرمایا کہ ہِراسان نہ ہو۔{9o68تُو نے میری آواز سُنی ہے ۔ میری آہ و فریاد سے اپناکان بند نہ کر۔o8W67اَے خُداوند مَیں نے تہِ زِندان سے تیرے نام کی دُہائی دی۔f7E66پانی میرے سر سے گُذر گیا ۔ مَیں نے کہا مَیں مَر مِٹاx6i65اُنہوں نے چاہِ زِندان میں میری جان لینے کو مُجھ پرپتّھررکھّاi5K64میرے دُشمنوں نے بے سبب مُجھے پرِندہ کی مانِند رگیدا۔ 4 63میری آنکھیں میرے شہر کی سب بیٹِیوں کے لِئے میری جان کو آزُردہ کرتی ہیں۔[3/62جب تک خُداوند آسمان پر سے نظر کر کے نہ دیکھے ۔q2[61میری آنکھیں اشکبار ہیں اور تھمتی نہیں ۔ اُن کو آرام نہیں۔1%60میری دُخترِ قَوم کی تباہی کے باعِث میری آنکھوں سے آنسُوؤں کی نہریں جاری ہیں۔b0=6/خَوف و دہشت اور وِیرانی و ہلاکت نے ہم کو آ دبا یا۔M/6.ہمارے سب دُشمن ہم پر مُنہ پسارتے ہیں۔x.i6-تُو نے ہم کو اقوام کے درمِیان کُوڑے کرکٹ اور نجاست سا بنادِیا}-s6,تُو بادِلوں میں مستُور ہُؤا تاکہ ہماری دُعا تُجھ تک نہ پُہنچے۔,6+تُو نے ہم کو قہر سے ڈھانپا اور رگیدا ۔ تُو نے قتل کِیا اور رحم نہ کِیا۔_+76*ہم نے خطا اور سرکشی کی ۔ تُو نے مُعاف نہیں کِیا۔ *6)ہم اپنے ہاتھوں کے ساتھ دِلوں کو بھی خُدا کے حضُور آسمان کی طرف اُٹھائیں۔})s6(ہم اپنی راہوں کو ڈُھونڈیں اور جانچیں اور خُداوند کی طرف پِھریں۔(6'پس آدمی جِیتے جی کیوں شِکایت کرے جبکہ اُسے گُناہوں کی سزا مِلتی ہو؟k'O6&کیا بھلائی اور بُرائی حق تعالیٰ ہی کے حُکم سے نہیں ہے؟& 6%وہ کَون ہے جِس کے کہنے کے مُطابِق ہوتا ہے حالانکہ خُداوند نہیںفرماتا؟r%]6$اور کِسی آدمی کا مُقدّمہ بِگاڑنا خُداوند دیکھ نہیں سکتا ۔]$36#حق تعالیٰ کے حضُور کِسی اِنسان کی حق تلفی کرناS#6"رُویِ زمِین کے سب قَیدیوں کو پامال کرنا۔n"U6!کیونکہ وہ بنی آدم پر خُوشی سے دُکھ مُصِیبت نہیں بھیجتا۔!}6 کیونکہ اگرچہ وہ دُکھ دے تَو بھی اپنی شفقت کی فراوانی سے رحم کرے گا۔X )6کیونکہ خُداوند ہمیشہ کے لِئے ردّ نہ کرے گا۔'6وہ اپنا گال اُس کی طرف پھیر دے جو اُسے طمانچہ مارتاہے اور ملامت سے خُوب سیر ہو۔wg6وہ اپنا مُنہ خاک پر رکھّے کہ شاید کُچھ اُمّیدکی صُورت نِکلے۔y6وہ تنہا بَیٹھے اور خاموش رہے کیونکہ یہ خُدا ہی نے اُس پر رکھّا ہے۔{6آدمی کے لِئے بِہتر ہے کہ اپنی جوانی کے ایّام میں فرماں برداری کرے۔%6یہ خُوب ہے کہ آدمی اُمّیدوار رہے اور خاموشی سے خُداوندکی نجات کا اِنتظار کرے۔)6خُداوند اُن پر مِہربان ہے جو اُس کے مُنتظِر ہیں ۔ اُس جان پر جو اُس کی طالِب ہے۔6میری جان نے کہا میرا بخرہ خُداوند ہے اِس لِئے میری اُمّید اُسی سے ہے۔W'6وہ ہر صُبح تازہ ہے ۔ تیری وفاداری عظِیم ہے۔ 6یہ خُداوند کی شفقت ہے کہ ہم فنا نہیں ہُوئے کیونکہ اُس کی رحمت لازوال ہے۔ta6مَیں اِس پر سوچتا رہتا ہُوں ۔ اِسی لِئے مَیں اُمّیدوارہُوں`96اِن باتوں کی یاد سے میری جان مُجھ مَیں بیتاب ہے۔6میرے دُکھ کا خیال کر ۔ میری مُصِیبت یعنی تلخی اور ناگدَونے کو یاد کر۔  6اور مَیں نے کہا مَیں ناتوان ہُؤا اور خُداوند سے میری اُمّید جاتی رہی۔  6تُو نے میری جان کو سلامتی سے دُور کر دِیا ۔ مَیں خُوش حالی کو بُھول گیا۔|q6اُس نے سنگریزوں سے میرے دانت توڑے اور مُجھے خاکِسترمیں لِٹایا۔q[6اُس نے مُجھے تلخی سے بھر دِیا اور ناگدَونے سے مدہوش کِیا۔ta6مَیں اپنے سب لوگوں کے لِئے مضحکہ اور دِن بھر اُن کاراگ ہُوںlQ6 اُس نے اپنے ترکش کے تِیروں سے میرے گُردوں کو چھیدڈالا۔{ o6 اُس نے اپنی کمان کھینچی اور مُجھے اپنے تِیروں کا نِشانہ بنایا۔ y6 اُس نے میری راہیں کج کر دِیں اور مُجھے ریزہ ریزہ کر کے برباد کردیا  6 وہ میرے لِئے گھات میں بَیٹھا ہُؤا رِیچھ اور کمِین گاہ کا شیرِ بَبر ہے۔% C6 اُس نے تراشے ہُوئے پتّھروں سے میرے راستے بند کر دِئے۔ اُس نے میری راہیں ٹیڑھی کر دِیں۔ 6بلکہ جب مَیں پُکارتا اور دُہائی دیتا ہُوں تو وہ میری فریاد نہیں سُنتا-S6اُس نے میرے گِرد اِحاطہ بنا دِیا کہ مَیں باہر نہیں نِکل سکتا اُس نے میری زنجِیر بھاری کر دی 6اُس نے مُجھے مُدّتِ دراز کے مُردوں کی مانِند تارِیک مکانوں میں رکھّا۔ 6اُس نے میرے اِردگِرد دِیوار کھینچی اور مُجھے تلخی و مشقّت سے گھیر لِیا۔ o'~3||{y]xKw!uu tBrrqrpon m9lk^jKhh#g5fIdc9b&aT`l^][ZYDWVeVU{SRQOO*N'KJIHeFlETDDBAy@@d?y>2<;:98n76544#2K1//.v-=,+*C('%$#^! >hu95  z wSp]  J تب خُداوند کا جلال کرُّوبی پر سے بُلند ہو کر ہَیکل کے آستانہ پر آیا اور ہَیکل بادل سے بھر گئی اور صحن خُداوند کے جلال کے نُور سے معمُور ہو گیا۔,QJ جب وہ شخص اندر گیا تب کرُّوبی ہَیکل کی د ہنی طرف کھڑے تھے اور اندرُونی صحن بادل سے بھر گیا۔5J اور اُس نے اُس آدمی کو جو کتانی لِباس پہنے تھا فرمایا کہ اُن پہیوں کے اندر جا جو کرُّوبی کے نِیچے ہیں اور آگ کے انگارے جو کرُّوبِیوں کے درمِیان ہیں مُٹّھی بھر کر اُٹھا اور شہر کے اُوپر بِکھیر دے اور وہ گیا اور مَیں دیکھتا تھا۔ J تب مَیں نے نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اُس فضا پر جو کرُّوبِیوں کے سر کے اُوپر تھی ایک چِیز نِیلم سی دِکھائی دی اور اُس کی صُورت تخت کی سی تھی۔ J اور دیکھو اُس آدمی نے جو کتانی لِباس پہنے تھا اور جِس کے پاس لِکھنے کی دوات تھی یُوں کَیفِیّت بیان کی جَیساتُو نے مُجھے حُکم دِیا مَیں نے کِیا۔NJ پس میری آنکھ رِعایت نہ کرے گی اور مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا ۔ مَیں اُن کی روِش کا بدلہ اُن کے سر پر لاؤُں گا۔ J تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ اِسرائیل اور یہُودا ہ کے خاندان کی بدکرداری نِہایت عظِیم ہے ۔ مُلک خُون ریزی سے پُر ہے اور شہر بے اِنصافی سے بھرا ہے کیونکہ وہ کہتے ہیں کہ خُداوند نے مُلک کو چھوڑ دِیا ہے اور وہ نہیں دیکھتا۔J اور جب وہ اُن کو قتل کر رہے تھے اور مَیں بچ رہا تھا تو یُوں ہُؤا کہ مَیں مُنہ کے بَل گِرا اور چِلاّ کر کہا آہ! اَے خُداوند خُدا کیا تُو اپنا قہرِ شدِید یروشلیِم پر نازِل کر کے اِسرائیل کے سب باقی لوگوں کو ہلاک کرے گا؟۔~uJ اور اُس نے اُن کو فرمایا کہ ہَیکل کو ناپاک کرو اور مقتُولوں سے صحنوں کو بھر دو ۔ چلو باہر نِکلو ۔ سو وہ نِکل گئے اور شہر میں قتل کرنے لگے۔7J تُم بُوڑھوں اور جوانوں اور لڑکیوں اور ننّھے بچّوں اور عَورتوں کو بِالکُل مار ڈالو لیکن جِن پر نِشان ہے اُن میں سے کِسی کے پاس نہ جاؤ اور میرے مَقدِس سے شرُوع کرو ۔ تب اُنہوں نے اُن بزُرگوں سے جو ہَیکل کے سامنے تھے شرُوع کِیا۔J اور اُس نے میرے سُنتے ہُوئے دُوسروں سے فرمایا اُس کے پِیچھے پِیچھے شہر میں سے گُذر کرو اور مارو ۔ تُمہاری آنکھیں رِعایت نہ کریں اور تُم رحم نہ کرو۔taJ اور خُداوند نے اُسے فرمایا کہ شہر کے درمیان سے ہاں یروشلیِم کے بِیچ سے گُذر اور اُن لوگوں کی پیشانی پر جو اُن سب نفرتی کاموں کے سبب سے جو اُس کے درمِیان کِئے جاتے ہیں آہیں مارتے اور روتے ہیں نِشان کر دے۔?wJ اور اِسرائیل کے خُدا کا جلال کرُّوبی پر سے جِس پر وہ تھا اُٹھ کر گھر کے آستانہ پر گیا اور اُس نے اُس مَرد کو جو کتانی لِباس پہنے تھا اور جِس کے پاس لِکھنے کی دوات تھی پُکارا۔]3J اور دیکھو چھ مَرد اُوپر کے پھاٹک کی راہ سے جو شِمال کی طرف ہے چلے آئے اور ہر ایک مَرد کے ہاتھ میں اُس کا خُون ریز ہتھیار تھا اور اُن کے درمِیان ایک آدمی کتانی لِباس پہنے تھا اور اُس کی کمر پر لِکھنے کی دوات تھی ۔ سو وہ اندر گئے اور پِیتل کے مذبح کے پاس کھڑے ہُوئے۔ J پِھر اُس نے بُلند آواز سے پُکار کر میرے کانوں میں کہا کہ اُن کو جو شہر کے مُنتظِم ہیں نزدِیک بُلا ۔ ہر ایک شخص اپنا مُہلِک ہتھیار ہاتھ میں لِئے ہو۔L Jپس مَیں بھی قہر سے پیش آؤُں گا ۔ میری آنکھ رِعایت نہ کرے گی اور مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا اور اگرچہ وہ چِلاّ چِلاّ کر میرے کانوں میں آہ و نالہ کریں تَو بھی مَیں اُن کی نہ سنُوں گا۔T !Jتب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد کیا تُو نے یہ دیکھا ہے؟ کیا بنی یہُودا ہ کے نزدِیک یہ چھوٹی سی بات ہے کہ وہ یہ مکرُوہ کام کریں جو یہاں کرتے ہیں کیونکہ اُنہوں نے تو مُلک کو ظُلم سے بھر دِیا اور پِھر مُجھے غضبناک کِیا اور دیکھ وہ اپنی ناک سے ڈالی لگاتے ہیں۔ yJپِھر وہ مُجھے خُداوند کے گھر کے اندرُونی صحن میں لے گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند کی ہَیکل کے دروازہ پر آستانہ اور مذبح کے درمِیان قرِیباً پچِّیس شخص ہیں جِن کی پِیٹھ خُداوند کی ہَیکل کی طرف ہے اور اُن کے مُنہ مشرِق کے طرف ہیں اور مشرِق کا رُخ کر کے آفتاب کو سِجدہ کر رہے ہیں۔? wJتب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آد م زاد کیا تُو نے یہ دیکھا ہے؟ تُو ابھی اِن سے بھی بڑی مکرُوہات دیکھے گا۔d AJتب وہ مُجھے خُداوند کے گھر کے شِمالی پھاٹک پر لایا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ وہاں عَورتیں بَیٹھی تمُّوز پر نَوحہ کر رہی ہیں۔,QJ اور اُس نے مُجھے یہ بھی فرمایا کہ تُو ابھی اِن سے بھی بڑی مکرُوہات جو وہ کرتے ہیں دیکھے گا۔!J تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ اَے آدم زاد کیا تُو نے دیکھا کہ بنی اِسرائیل کے سب بزُرگ تارِیکی میں یعنی اپنے مُنقّش کاشانوں میں کیا کرتے ہیں؟ کیونکہ وہ کہتے ہیں کہ خُداوند ہم کو نہیں دیکھتا ۔ خُداوند نے مُلک کو چھوڑ دِیا ہے۔U#J اور بنی اِسرائیل کے بزُرگوں میں سے ستّر شخص اُن کے آگے کھڑے ہیں اور یازنیا ہ بِن سافن اُن کے وسط میں کھڑا ہے اور ہر ایک کے ہاتھ میں ایک بخُور دان ہے اورخُوشبُو بخُور کا بادل اُٹھ رہا ہے۔A{J تب مَیں نے اندر جا کر دیکھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ہر نَوع کے سب رینگنے والے کِیڑوں اور مکرُوہ جانوروں کی سب صُورتیں اور بنی اِسرائیل کے بُت گِردا گِرد دِیوار پر مُنقّش ہیں۔ J پِھر اُس نے مُجھے فرمایا اندر جا اور جو نفرتی کام وہ یہاں کرتے ہیں دیکھ۔:mJتب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد دِیوار کھود اور جب مَیں نے دِیوار کو کھودا تو ایک دروازہ دیکھا۔8iJتب وہ مُجھے صحن کے پھاٹک پر لایا اور مَیں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ دِیوار میں ایک چھید ہے۔7Jاور اُس نے پِھر مُجھے فرمایا کہ اَے آدم زاد تُو اُن کے کام دیکھتا ہے؟ یعنی وہ مکرُوہاتِ عظِیم جو بنی اِسرائیل یہاں کرتے ہیں تاکہ مَیں اپنے مَقدِس کو چھوڑ کر اُس سے دُور ہو جاؤُں لیکن تُو ابھی اِن سے بھی بڑی مکرُوہات دیکھے گا۔\1Jتب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد اپنی آنکھیں شِمال کی طرف اُٹھا اور مَیں نے اُس طرف آنکھیں اُٹھائِیں اور کیا دیکھتا ہُوں کہ شِمال کی طرف مذبح کے دروازہ پرغَیرت کی وُہی مُورت مدخل میں ہے۔^5Jاور کیا دیکھتا ہُوں کہ وہاں اِسرائیل کے خُدا کا جلال اُس رویا کے مُطابِق جو مَیں نے اُس وادی میں دیکھی تھی مَوجُود ہے۔X~)Jاور اُس نے ایک ہاتھ کی شبِیہہ سی بڑھا کر میرے سر کے بالوں سے مُجھے پکڑا اور رُوح نے مُجھے آسمان اور زمِین کے درمِیا ن بُلند کِیا اور مُجھے اِلٰہی رویا میں یروشلیِم میں شِمال کی طرف اندرُونی پھاٹک پر جہاں غَیرت کی مُورت کا مسکن تھا جو غَیرت بھڑکاتی ہے لے آئی۔m}SJتب مَیں نے نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شبِیہہ آگ کی مانِند نظر آتی ہے۔ اُس کی کمر سے نِیچے تک آگ اور اُس کی کمر سے اُوپر تک جلوۂِ نُور ظاہِر ہُؤا جِس کا رنگ صَیقل کِئے ہُوئے پِیتل کا سا تھا۔M| Jاور چھٹے برس کے چھٹے مہِینے کی پانچویِں تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ مَیں اپنے گھر میں بَیٹھا تھا اور یہُودا ہ کے بزُرگ میرے سامنے بَیٹھے تھے کہ وہاں خُداوند خُدا کا ہاتھ مُجھ پر ٹھہرا۔{Jبادشاہ ماتم کرے گا اور حاکِم پر حَیرت چھا جائے گی اور رعِیّت کے ہاتھ کانپیں گے مَیں اُن کی روِش کے مُطابِق اُن سے سلُوک کرُوں گا اور اُن کے اعمال کے مُطابِق اُن پر فتویٰ دُوں گا تاکہ وہ جانیں کہ خُداوند مَیں ہُوں۔uzcJبلا پر بلا آئے گی اور افواہ پر افواہ ہو گی ۔ تب وہ نبی سے رویا کی تلاش کریں گے لیکن شرِیعت کاہِن سے اور مصلحت بزُرگوں سے جاتی رہے گی۔pyYJہلاکت آتی ہے اور وہ سلامتی کو ڈُھونڈیں گے پر نہ پائیں گے۔4xaJپس مَیں غَیر قَوموں میں سے بدترِین کو لاؤُں گا اور وہ اُن کے گھروں کے مالِک ہوں گے اور مَیں زبردستوں کا گھمنڈ مِٹاؤُں گا اور اُن کے مُقدّس مقام ناپاک کِئے جائیں گے۔w#Jزنجِیربنا کیونکہ مُلک خُون ریزی کے گُناہوں سے پُر ہے اور شہر ظُلم سے بھرا ہے۔dvAJاور مَیں اُن سے مُنہ پھیر لُوں گا اور وہ میرے خَلوت خانہ کو ناپاک کریں گے ۔ اُس میں غارت گر آئیں گے اور اُسے ناپاک کریں گے۔uJاور مَیں اُن کو غنِیمت کے لِئے پردیسیوں کے ہاتھ میں اور لُوٹ کے لِئے زمِین کے شرِیروں کے ہاتھ میں سَونپ دُوں گا اور وہ اُن کو ناپاک کریں گے۔DtJاور اُن کے خُوب صُورت زیور شَوکت کے لِئے تھے پر اُنہوں نے اُن سے اپنی نفرتی مُورتیں اور مکرُوہ چِیزیں بنائِیں اِس لِئے مَیں نے اُن کے لِئے اُن کو ناپاک چِیز کی مانِند کر دِیا۔SsJوہ اپنی چاندی سڑکوں پر پھینک دیں گے اور اُن کا سونا ناپاک چِیز کی مانِند ہو گا ۔ خُداوند کے غضب کے دِن میں اُن کا سونا چاندی اُن کو نہ بچا سکے گا ۔ اُن کی جانیںآسُودہ نہ ہوں گی اور اُن کے پیٹ نہ بھریں گے کیونکہ اُنہوں نے اُسی سے ٹھوکر کھا کر بدکرداری کی تھی۔SrJوہ ٹاٹ سے کمر کَسیں گے اور ہَول اُن پر چھا جائے گا اور سب کے مُنہ پر شرم ہو گی اور اُن سب کے سروں پر چندلاپن ہو گا۔qJسب ہاتھ ڈِھیلے ہوں گے اور سب گُھٹنے پانی کی مانِند کمزور ہو جائیں گے۔&pEJلیکن جو اُن میں سے بھاگ جائیں گے وہ بچ نِکلیں گے اور وادِیوں کے کبُوتروں کی مانِند پہاڑوں پر رہیں گے اور سب کے سب نالہ کریں گے ۔ ہر ایک اپنی بدکرداری کے سبب سے۔co?Jباہر تلوار ہے اور اندر وبا اور قحط ہیں ۔ جو کھیت میں ہے تلوار سے قتل ہو گا اور جو شہر میں ہے قحط اوروبا اُسے نِگل جائیں گے۔PnJنرسِنگا پُھونکا گیا اور سب کُچھ تیّار ہے لیکن کوئی جنگ کو نہیں نِکلتا کیونکہ میرا غضب اُن کے تمام انبوہ پر ہے۔mwJ کیونکہ بیچنے والا بِکی ہُوئی چِیز تک پِھر نہ پُہنچے گاا گرچہ ہنُوز وہ زِندوں کے درمِیان ہوں کیونکہ یہ رویا اُن کے تمام انبوہ کے لِئے ہے ۔ایک بھی نہ لَوٹے گا اور نہ کوئی بدکرداری سے اپنی جان کو قائِم رکھّے گا۔\l1J وقت آ گیا ۔ دِن قرِیب ہے ۔نہ خرِیدنے والا خوش ہو نہ بیچنے والا اُداس کیونکہ اُن کے تمام انبوہ پر غضب نازِل ہونے کو ہے۔k#J سِتم گری نِکلی کہ شرارت کے لِئے چھڑی ہو ۔ کوئی اُن میں سے نہ بچے گا ۔ نہ اُن کے انبوہ میں سے کوئی اور نہ اُن کے مال میں سے کُچھ اور اُن پر ماتم نہ ہو گا۔7Jتب مَیں نے کہا کہ ہائے خُداوند خُدا! دیکھ میری جان کبھی ناپاک نہیں ہُوئی اور اپنی جوانی سے اب تک کوئی مُردار چِیز جو آپ ہی مَر جائے یا کِسی جانور سے پھاڑی جائے مَیں نے ہرگِز نہیں کھائی اور حرام گوشت میرے مُنہ میں کبھی نہیں گیا۔ = J اور خُداوند نے فرمایا کہ اِسی طرح سے بنی اِسرائیل اپنی ناپاک روٹِیوں کو اُن اقوام کے درمِیان جِن میں مَیں اُن کو آوارہ کرُوں گا کھایا کریں گے۔-<SJ اور تُو جَو کے پُھلکے کھانا اور تُو اُن کی آنکھوں کے سامنے اِنسان کی نجاست سے اُن کو پکانا۔ ;J تُو پانی بھی ناپ کر ایک ہِین کا چھٹا حِصّہ پِئے گا۔ تُو گاہے گاہے پِینا۔':GJ اور تیرا کھانا وزن کر کے بِیس مِثقال روزانہ ہو گا جو تُو کھائے گا ۔ تُو گاہے گاہے کھانا۔9J اور تُو اپنے لِئے گیہُوں اور جَو اور باقلا اور مسُور اور چِینا اور باجرا لے اور اُن کو ایک ہی برتن میں رکھ اور اُن کی اِتنی روٹِیاں پکا جِتنے دِنوں تک تُو پہلی کروٹ پر لیٹا رہے گا ۔ تُو تِین سو نوّے دِن تک اُن کو کھانا۔F8Jاور دیکھ مَیں تُجھ پر بندھن ڈالُوں گا کہ تُو کروٹ نہ لے سکے جب تک اپنے مُحاصرہ کے دِنوں کو پُورا نہ کر لے۔37_Jپِھر تُو یروشلیِم کے مُحاصرہ کی طرف مُنہ کر اور اپنا بازُو ننگا کر اور اُس کے خِلاف نبُوّت کر۔W6'Jاور جب تُو اِن کو پُورا کر چُکے تو پِھر اپنی د ہنی کروٹ پر لیٹ رہ اور چالِیس دِن تک بنی یہُوداہ کی بدکرداری کو برداشت کر ۔ مَیں نے تیرے لِئے ایک ایک سال کے بدلے ایک ایک دِن مُقرّر کِیا ہے۔%5CJاور مَیں نے اُن کی بدکرداری کے برسوں کو اُن دِنوں کے شُمار کے مُطابِق جو تِین سَو نوّے دِن ہیں تُجھ پر رکھّا ہے سو تُو بنی اِسرائیل کی بدکرداری برداشت کرے گا۔ 4Jپِھر تُو اپنی بائِیں کروٹ پر لیٹ رہ اور بنی اِسرائیل کی بدکرداری اِس پر رکھ دے ۔ جِتنے دِنوں تک تُو لیٹا رہے گا تو اُن کی بدکرداری برداشت کرے گا۔-3SJپِھر تُو لوہے کا ایک توَا لے اور اپنے اور شہر کے درمِیان اُسے نصب کر کہ وہ لوہے کی دِیوار ٹھہرے اور تُو اپنا مُنہ اُس کے مُقابِل کر اور وہ مُحاصرہ کی حالت میں ہو اور تُو اُس کا مُحاصرہ کرنے والا ہو گا ۔ یہ بنی اِسرائیل کے لِئے نِشان ہے۔2 Jاور اُس کا مُحاصرہ کر اور اُس کے مُقابِل بُرج بنا اور اُس کے سامنے دمدمہ باندھ اور اُس کے گِرد خَیمے کھڑے کر اور اُس کی چاروں طرف منجنِیق لگا۔?1 yJاور اَے آدم زاد تُو ایک کھپرا لے اور اپنے سامنے رکھ کر اُس پر ایک شہر ہاں یروشلیِم ہی کی تصوِیر کھینچ۔N0Jلیکن جب مَیں تُجھ سے ہم کلام ہُوں گا تو تیرا مُنہ کھولُوں گا تب تُو اُن سے کہے گا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے جو سُنتا ہے سُنے اور جو نہیں سُنتا نہ سُنے کیونکہ وہ باغی خاندان ہیں۔o/WJاور مَیں تیری زُبان تیرے تالُو سے چِپکا دُوں گا کہ تُو گُونگا ہو جائے اور اُن کے لِئے نصِیحت گو نہ ہو کیونکہ وہ باغی خاندان ہیں۔T.!Jاور اَے آدمزاد دیکھ وہ تُجھ پر بندھن ڈالیں گے اور اُن سے تُجھے باندھیں گے اور تُو اُن کے درمِیان باہر نہ جائے گا۔ v*}|{z}zxwwmvutssqYpkonlkkWjihgg!f[e|dcGaav` ^n]\`[5ZCXWW7VUZUSRZQPOMLLK JH]GEE$CChB@@)?>=}<;4:988.76054321j/|.b-W,+M)('&$"!|[j#pH s G 'dR Jاور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔NJاور وہ بھی جب تُم اُن کی روِش کو اور اُن کے کاموں کو دیکھو گے تُمہاری تسلّی کا باعِث ہوں گے اور تُم جانو گے کہ جو کُچھ مَیں نے اُس میں کِیا ہے بے سبب نہیں کِیا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔>uJتَو بھی وہاں تھوڑے سے بیٹے بیٹِیاں بچ رہیں گے جو نِکال کر تُمہارے پاس پُہنچائے جائیں گے اور تُم اُن کی روِش اور اُن کے کاموں کو دیکھ کر اُس آفت کی بابت جو مَیں نے یروشلیِم پر بھیجی اور اُن سب آفتوں کی بابت جو مَیں اُس پر لایا ہُوں تسلّی پاؤ گے۔Z-Jپس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں اپنی چار بڑی بلائیں یعنی تلوار اور قحط اور مُہلِک درِندے اور وبا یروشلیِم پر بھیجُوں کہ اُس کے اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں تو کیا حال ہو گا؟۔SJاگرچہ نُوح اور دانی ایل اور ایُّو ب اُس میں ہوں تَو بھی خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم وہ نہ بیٹے کو بچا سکیں گے نہ بیٹی کو بلکہ اپنی صداقت سے فقط اپنی ہی جان بچائیں گے۔q [Jیا اگر مَیں اُس مُلک میں وبا بھیجُوں اور خُون ریزی کرا کر اپنا قہر اُس پر نازِل کرُوں کہ وہاں کے اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں۔( IJتو خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم اگرچہ یہ تِین شخص اُس میں ہوں تَو بھی نہ بیٹوں کو بچا سکیں گے نہ بیٹِیوں کو بلکہ فقط وہ خُود ہی بچ جائیں گے۔l QJیا اگر مَیں اُس مُلک پر تلوار بھیجُوں اور کہُوں کہ اَے تلوار مُلک میں گُذر کر اور مَیں اُس کے اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں۔P Jتو خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم اگرچہ یہ تِین شخص اُس میں ہوں تَو بھی وہ نہ بیٹوں کو بچا سکیں گے نہ بیٹِیوں کو ۔ فقط وہ خُود ہی بچیں گے اور مُلک وِیران ہو جائے گا۔' GJاگر مَیں کِسی مُلک میں مُہلِک درِندے بھیجُوں کہ اُس میں گشت کر کے اُسے تباہ کریں اور وہ یہاں تک وِیران ہو جائے کہ درِندوں کے سبب سے کوئی اُس میں سے گُذر نہ سکے۔Jتو اگرچہ یہ تِین شخص نُوح اور دانی ایل اور ایُّو ب اُس میں مَوجُود ہوں تَو بھی خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ وہ اپنی صداقت سے فقط اپنی ہی جان بچائیں گے۔b=J کہ اَے آدم زاد جب کوئی مُلک سخت خطا کر کے میرا گُنہگار ہو اور مَیں اپنا ہاتھ اُس پر چلاؤُں اور اُس کی روٹی کا عصا توڑ ڈالُوں اور اُس میں قحط بھیجُوں اور اُس کے اِنسان اور حَیوان کو ہلاک کرُوں۔SJ اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔:mJ تاکہ بنی اِسرائیل پِھر مُجھ سے بھٹک نہ جائیں اور اپنی سب خطاؤں سے پِھر اپنے آپ کو ناپاک نہ کریں بلکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ وہ میرے لوگ ہوں اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں۔dAJ اور وہ اپنی بدکرداری کی سزا کی برداشت کریں گے ۔ نبی کی بدکرداری کی سزا وَیسی ہی ہو گی جَیسی سوال کرنے والے کی بدکرداری کی۔1[J اور اگر نبی فریب کھا کر کُچھ کہے تو مَیں خُداوند نے اُس نبی کو فریب دِیا اور مَیں اپنا ہاتھ اُس پر چلاؤُں گا اور اُسے اپنے اِسرائیلی لوگوں میں سے نابُود کر دُوں گا۔EJاور میرا چِہرہ اُس کے خِلاف ہو گا اور مَیں اُس کو باعِثِ حَیرت و انگُشت نُما اور ضرب اُلمثل بناؤُں گا اور اپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالُوں گا اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔*MJکیونکہ ہر ایک جو بنی اِسرائیل میں سے یا اُن بے گانوں میں سے جو اِسرائیل میں رہتے ہیں مُجھ سے جُدا ہو جاتا ہے اور اپنے دِل میں اپنے بُت کو نصب کرتا ہے اور اپنی ٹھوکر کِھلانے والی بدکرداری کو اپنے سامنے رکھتا ہے اور نبی کے پاس آتا ہے کہ اُس کی معرفت مُجھ سے دریافت کرے اُس کو مَیں خُداوند آپ ہی جواب دُوں گا۔wJاِس لِئے تُو بنی اِسرائیل سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تَوبہ کرو اور اپنے بُتوں سے باز آؤ اور اپنی تمام مکرُوہات سے مُنہ موڑو۔[/Jتاکہ مَیں بنی اِسرائیل کو اُنہی کے خیالات میں پکڑُوں کیونکہ وہ سب کے سب اپنے بُتوں کے سبب سے مُجھ سے دُور ہو گئے ہیں۔~%Jاِس لِئے تُو اُن سے باتیں کر اور اُن سے کہہ کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ بنی اِسرائیل میں سے ہر ایک جو اپنے بُتوں کو اپنے دِل میں نصب کرتا ہے اور اپنی ٹھوکر کِھلانے والی بدکرداری کو اپنے سامنے رکھتا ہے اور نبی کے پاس آتا ہے مَیں خُداوند اُس کے بُتوں کی کثرت کے مُطابِق اُس کو جواب دُوں گا۔G}Jکہ اَے آدم زاد اِن مَردوں نے اپنے بُتوں کو اپنے دِل میں نصب کِیا ہے اور اپنی ٹھوکر کِھلانے والی بدکرداری کو اپنے سامنے رکھّا ہے ۔ کیا اَیسے لوگ مُجھ سے کُچھ دریافت کر سکتے ہیں؟۔Q|Jتب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔{ )Jپِھراِسرائیل کے بزُرگوں میں سے چند آدمی میرے پاس آئے اور میرے سامنے بَیٹھ گئے۔z1J اِس لِئے تُم آگے کو نہ بطالت دیکھو گی اور نہ غَیب گوئی کرو گی کیونکہ مَیں اپنے لوگوں کو تُمہارے ہاتھ سے چُھڑاؤُں گا تب تُم جانو گی کہ خُداوند مَیں ہُوں۔>yuJ اِس لِئے کہ تُم نے جُھوٹ بول کر صادِق کے دِل کو اُداس کِیا جِس کو مَیں نے غمگِین نہیں کِیا اور شرِیر کی مدد کی ہے تاکہ وہ اپنی جان بچانے کے لِئے اپنی بُری روِش سے باز نہ آئے۔QxJ اور مَیں تُمہارے بُرقعوں کو بھی پھاڑُوں گا اور اپنے لوگوں کو تُمہارے ہاتھ سے چُھڑاؤُں گا اور پِھر کبھی تُمہارا بس نہ چلے گا کہ اُن کو شِکار کرو اور تُم جانو گی کہ مَیں خُداوند ہُوں۔cw?J پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں تُمہاری گدِّیوں کا دُشمن ہُوں جِن سے تُم جانوں کو پرِندوں کی مانِند شِکار کرتی ہو اور مَیں اُن کو تُمہاری کُہنِیوں کے نِیچے سے پھاڑ ڈالُوں گا اور اُن جانوں کو جِن کو تُم پرِندوں کی مانِند شِکار کرتی ہو آزاد کر دُوں گا۔bv=J اور تُم نے مُٹّھی بھر جَو کے لِئے اور روٹی کے ٹُکڑوں کے لِئے مُجھے میرے لوگوں میں ناپاک ٹھہرایا تاکہ تُم اُن جانوں کو مار ڈالو جو مَرنے کے لائِق نہیں اور اُن کوزِندہ رکھّو جو زِندہ رہنے کے لائِق نہیں ہیں کیونکہ تُم میرے لوگوں سے جو جُھوٹ سُنتے ہیں جُھوٹ بولتی ہو۔(uIJ اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ افسوس تُم پر جو سب کُہنِیوں کے نِیچے کی گدّی سِیتی ہو اور ہرایک قد کے مُوافِق سر کے لِئے بُرقع بناتی ہو کہ جانوں کو شِکار کرو! کیا تُم میرے لوگوں کی جانوں کا شِکارکرو گی اور اپنی جان بچاؤ گی؟۔ltQJ اور اَے آدم زاد تُو اپنی قَوم کی بیٹِیوں کی طرف جواپنے دِل سے بات بنا کر نبُوّت کرتی ہیں مُتوجّہِ ہوکر اُن کے خِلاف نبُوّت کر۔swJ یعنی اِسرائیل کے نبی جو یروشلیِم کی بابت نبُوّت کرتے ہیں اور اُس کی سلامتی کی رویا دیکھتے ہیں حالانکہ سلامتی نہیں ہے خُداوند فرماتا ہے۔+J اِس لِئے تُو کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ہرچند مَیں نے اُن کو قَوموں کے درمِیان ہانک دِیا ہے اورغَیر مُلکوں میں پراگندہ کِیا لیکن مَیں اُن کے لِئے تھوڑی دیر تک اُن مُلکوں میں جہاں جہاں وہ گئے ہیں ایک مَقدِس ہُوں گا۔e=CJ کہ اَے آدم زاد تیرے بھائِیوں ہاں تیرے بھائِیوں یعنی تیرے قرابتیوں بلکہ سب بنی اِسرائیل سے ہاں اُن سب سے یروشلیِم کے باشِندوں نے کہا ہے خُداوند سے دُور رہو۔ یہ مُلک ہم کو مِیراث میں دِیا گیا ہے۔Q<J تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔w;gJ اور جب مَیں نبُوّت کر رہا تھا تو یُوں ہُؤا کہ فلطیا ہ بِن بنایاہ مَر گیا ۔ تب مَیں مُنہ کے بَل گِرا اور بُلند آواز سے چِلاّ کر کہا آہ خُداوند خُدا! کیا تُو بنی اِسرائیل کے بقِیّہ کو بِالکُل مِٹا ڈالے گا؟۔A:{J اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں جِس کے آئِین پر تُم نہیں چلے اور جِس کے احکام پر تُم نے عمل نہیں کِیا بلکہ تُم اُن قَوموں کے احکام پر جو تُمہارے آس پاس ہیں کار بند ہُوئے۔j9MJ یہ شہر تُمہارے لِئے دیگ نہ ہو گا نہ تُم اِس میں کاگوشت ہو گے بلکہ مَیں بنی اِسرائیل کی حدُود کے اندر تُمہارا فَیصلہ کرُوں گا۔Z8-J تُم تلوار سے قتل ہو گے ۔ اِسرائیل کی حدُود کے اندر مَیں تُمہاری عدالت کرُوں گا اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔A7{J اور مَیں تُم کو اُس سے باہر نِکالُوں گا اور تُم کو پردیسیوں کے حوالہ کر دُوں گا اور تُم کو سزا دُوں گا۔6%J تُم تلوار سے ڈرے ہو اور خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مَیں تلوار تُم پر لاؤُں گا۔=5sJ اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُمہارے مقتُول جِن کی لاشیں تُم نے شہر میں رکھ چھوڑی ہیں یہ وُہی گوشت ہے اور یہ شہر وُہی دیگ ہے لیکن تُم اِس سے باہر نِکالے جاؤ گے۔43J تُم نے اِس شہر میں بُہتوں کو قتل کِیا بلکہ اُس کی سڑکوں کو مقتُولوں سے بھردِیا ہے۔93kJ اور خُداوند کی رُوح مُجھ پر نازِل ہُوئی اور اُس نے مُجھے کہا کہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اَے بنی اِسرائیل تُم نے یُوں کہا ہے ۔ مَیں تُمہارے دِل کے خیالات کو جانتا ہُوں۔u2cJ اِس لِئے تُو اُن کے خِلاف نبُوّت کر ۔ اَے آدم زاد نبُوّت کر۔1J جو کہتے ہیں کہ گھر بنانا نزدِیک نہیں ہے ۔ یہ شہر تو دیگ ہے اور ہم گوشت ہیں۔R0J اور اُس نے مُجھے فرمایا کہ اَے آدم زاد یہ وہ لوگ ہیں جو اِس شہر میں بدکرداری کی تدبِیر اور بُری مشوَرت کرتے ہیں۔G/ J اور رُوح مُجھ کو اُٹھا کر خُداوند کے گھر کے مشرِقی پھاٹک پر جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے لے گئی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اُس پھاٹک کے آستانہ پر پچِیّس شخص ہیں اورمَیں نے اُن کے درمِیان یازنیا ہ بِن عزُّور اور فلطیا ہ بِن بِنایا ہ لوگوں کے اُمرا کو دیکھا۔+.OJ رہی اُن کے چِہروں کی صُورت ۔ یہ وُہی چِہرے تھے جو مَیں نے نہرِ کبار کے کنارے پر دیکھے تھے یعنی اُن کی صُورت اور وہ خُود ۔ وہ سب کے سب سِیدھے آگے ہی کو چلے جاتے تھے۔)-KJ ہر ایک کے چار چِہرے تھے اور چار بازُو اور اُن کے بازُوؤں کے نِیچے اِنسان کا سا ہاتھ تھا۔i,KJ یہ وہ جان دار ہے جو مَیں نے اِسرائیل کے خُدا کے نِیچے نہرِ کبار کے کنارے پر دیکھا تھا اور مُجھے معلُوم تھا کہ یہ کرُّوبی ہیں۔2+]J تب کرُّوبِیوں نے اپنے بازُو پَھیلائے اور میری آنکھوں کے سامنے زمِین سے بُلند ہُوئے اور چلے گئے اور پہئے اُن کے ساتھ ساتھ تھے اور وہ خُداوند کے گھر کے مشرِقی پھاٹک کے آستانہ پر ٹھہرے اور اِسرائیل کے خُدا کا جلال اُن کے اُوپر جلوہ گر تھا۔*/J اور خُداوند کا جلال گھر کے آستانہ پر سے روانہ ہوکر کرُّوبِیوں کے اُوپر ٹھہر گیا۔~)uJ جب وہ ٹھہرتے تھے تو یہ بھی ٹھہرتے تھے اور جب وہ بُلند ہوتے تھے تو یہ بھی اُن کے ساتھ بُلند ہو جاتے تھے کیونکہ جان دار کی رُوح اُن میں تھی۔>(uJ اور جب کرُّوبی چلتے تھے تو پہئے بھی اُن کے ساتھ ساتھ چلتے تھے اور جب کرُّوبِیوں نے اپنے بازُو پَھیلائے تاکہ زمِین سے اُوپر بُلند ہوں تو وہ پہئے اُن کے پاس سے جُدا نہ ہُوئے۔'1J اور کرُّوبی بُلند ہُوئے ۔ یہ وہ جان دار تھا جو مَیں نے نہرِ کبار کے پاس دیکھا تھا۔Q&J اور ہر ایک کے چار چِہرے تھے پہلا چِہرہ کرُّوبی کا ۔ دُوسرا اِنسان کا ۔ تِیسرا شیرِ بَبر کا اور چَوتھا عُقاب کا۔V%%J اِن پہیوں کو میرے سُنتے ہُوئے چرخ کہا گیا۔t$aJ اور اُن کے تمام بدن اور پِیٹھ اور ہاتھوں اور پروں اور اُن پہیوں میں گِردا گِرد آنکھیں ہی آنکھیں تِھیں یعنی اُن چاروں کے پہیوں میں۔=#sJ جب وہ چلتے تھے تو اپنی چاروں طرف پر چلتے تھے ۔ وہ چلتے ہُوئے مُڑتے نہ تھے ۔ جِس طرف کو سر کا رُخ ہوتا تھا اُسی طرف اُس کے پِیچھے پِیچھے جاتے تھے ۔ وہ چلتے ہُوئے مُڑتے نہ تھے۔w"gJ اور اُن کی شکل ایک ہی طرح کی تھی ۔ جَیسے پہیا پہئے کے اندر ہو۔l!QJ اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ چار پہئے کرُّوبِیوں کے آس پاس ہیں ۔ ایک کرُّوبی کے پاس ایک پہیا اور دُوسرے کرُّوبی کے پاس دُوسرا پہیا تھا اور اُن پہیوں کا جلوہ دیکھنے میں زبرجد کا سا تھا۔ 5J اور کرُّوبِیوں کے درمِیان اُن کے پروں کے نِیچے اِنسان کے ہاتھ کی سی صُورت نظر آئی۔T!J اور کرُّوبِیوں میں سے ایک کرُّوبی نے اپنا ہاتھ اُس آگ کی طرف جو کرُّوبِیوں کے درمِیان تھی بڑھایا اور آگ لے کر اُس شخص کے ہاتھوں پر جو کتانی لِباس پہنے تھا رکھّی ۔ وہ لے کر باہر چلا گیا۔;oJ اور یُوں ہُؤا کہ جب اُس نے اُس شخص کو جو کتانی لِباس پہنے تھا حُکم کِیا کہ وہ پہئے کے اندر سے اور کرُّوبِیوں کے درمِیان سے آگ لے تب وہ اندر گیا اور پہئے کے پاس کھڑا ہُؤا۔QJ اور کرُّوبِیوں کے پروں کی صدا باہر کے صحن تک سُنائی دیتی تھی جَیسے قادِر مُطلق خُدا کی آواز جب وہ کلام کرتا ہے۔ {:7~^}R|{zmyyXxwvtu-sr|ponn,m`ljihgg(eddc bha`_^]\[ZZYWWUSSQPONMLKIHGFoEDQBAC@|?_>==;:99777 55 421,0F.n-e-+** ('1& %&#"!u <U{S_Q`g|K  v R9:z mJتَو بھی بنی اِسرائیل کہتے ہیں کہ خُداوند کی روِش راست نہیں ۔ اَے بنی اِسرائیل کیا میری روِش راست نہیں؟کیا تُمہاری روِش ناراست نہیں؟۔F Jاِس لِئے کہ اُس نے سوچا اور اپنے سب گُناہوں سے جوکرتا تھا باز آیا ۔ وہ یقِیناً زِندہ رہے گا وہ نہ مَرے گا۔U #Jاور اگر شرِیر اپنی شرارت سے جو وہ کرتا ہے باز آئے اور وہ کام کرے جو جائِز اور روا ہے تو وہ اپنی جان زِندہ رکھّے گا۔] 3Jجب صادِق اپنی صداقت سے باز آئے اور بدکرداری کرے اور اُس میں مَرے تو وہ اپنی بدکرداری کے سبب سے جو اُس نے کی ہے مَرے گا۔x iJتَو بھی تُم کہتے ہو کہ خُداوند کی روِش راست نہیں۔ اَے بنی اِسرائیل سُنو تو ۔ کیا میری روِش راست نہیں؟ کیا تُمہاری روِش ناراست نہیں؟۔\1Jلیکن اگر صادِق اپنی صداقت سے باز آئے اور گُناہ کرے اور اُن سب گِھنَونے کاموں کے مُطابِق جو شرِیر کرتا ہے کرے تو کیا وہ زِندہ رہے گا؟ اُس کی تمام صداقت جو اُس نے کی فراموش ہو گی ۔ وہ اپنے گُناہوں میں جو اُس نے کِئے ہیں اور اپنی خطاؤں میں جو اُس نے کی ہیں مَرے گا۔]3Jخُداوند خُدا فرماتا ہے کیا شرِیر کی مَوت میں میری خُوشی ہے اور اِس میں نہیں کہ وہ اپنی روِش سے باز آئے اور زِندہ رہے؟۔MJوہ سب گُناہ جو اُس نے کِئے ہیں اُس کے خِلاف محسُوب نہ ہوں گے ۔ وہ اپنی راست بازی میں جو اُس نے کی زِندہ رہے گا۔7Jلیکن اگر شرِیر اپنے تمام گُناہوں سے جو اُس نے کِئے ہیں باز آئے اور میرے سب آئِین پر چل کر جو جائِز اور روا ہے کرے تو وہ یقِیناً زِندہ رہے گا ۔ وہ نہ مَرے گا۔DJجو جان گُناہ کرتی ہے وُہی مَرے گی ۔ بیٹا باپ کے گُناہ کا بوجھ نہ اُٹھائے گا اور نہ باپ بیٹے کے گُناہ کا بوجھ۔ صادِق کی صداقت اُسی کے لِئے ہو گی اور شرِیر کی شرارت شرِیر کے لِئے۔PJتَو بھی تُم کہتے ہو کہ بیٹا باپ کے گُناہ کا بوجھ کیوں نہیں اُٹھاتا؟ جب بیٹے نے وُہی جو جائِز اور روا ہے کِیا اور میرے سب آئِین کو حِفظ کر کے اُن پر عمل کِیا تو وہ یقِیناً زِندہ رہے گا۔2]Jلیکن اُس کا باپ چُونکہ اُس نے بے رحمی سے سِتم کِیااور اپنے بھائی کو ظُلم سے لُوٹا اور اپنے لوگوں کے درمِیان بُرے کام کِئے اِس لِئے وہ اپنی بدکرداری کے باعِث مَرے گا۔,QJغرِیب سے دست بردار ہو اور سُود پر لین دین نہ کرے پر میرے احکام پر عمل کرے اور میرے آئِین پر چلے وہ اپنے باپ کے گُناہوں کے لِئے نہ مَرے گا ۔ وہ یقِیناً زِندہ رہے گا۔fEJاور کِسی پر سِتم نہ کرے ۔ گِرَو نہ لے اور ظُلم کر کے کُچھ چِھین نہ لے ۔ بُھوکے کو اپنی روٹی کِھلائے اور ننگے کو کپڑے پہنائے۔taJاور بُتوں کی قُربانی سے نہ کھائے اور بنی اِسرائیل کے بُتوں کی طرف اپنی آنکھیں نہ اُٹھائے اور اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو ناپاک نہ کرے۔l~QJلیکن اگر اُس کے ہاں اَیسا بیٹا پَیدا ہو جو اُن تمام گُناہوں کو جو اُس کا باپ کرتا ہے دیکھے اور خَوف کھا کر اُس کے سے کام نہ کرے۔ } J سُود پر لین دین کرے تو کیا وہ زِندہ رہے گا؟ وہ زِندہ نہ رہے گا ۔ اُس نے یہ سب نفرتی کام کِئے ہیں ۔ وہ یقِیناً مَرے گا ۔ اُس کا خُون اُسی پر ہو گا۔o|WJ غرِیب اور مُحتاج پر سِتم کرے ۔ ظُلم کر کے چِھین لے ۔ گِرَو واپس نہ دے اور بُتوں کی طرف اپنی آنکھیں اُٹھائے اور گِھنَونے کام کرے۔<{qJ اور اِن فرائِض کو بجا نہ لائے بلکہ بُتوں کی قُربانی سے کھائے اور اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو ناپاک کرے۔7zgJ پر اگر اُس کے ہاں بیٹا پَیدا ہو جو راہزنی یا خُون ریزی کرے اور اِن گُناہوں میں سے کوئی گُناہ کرے۔zymJ میرے آئِین پر چلا اور میرے احکام پر عمل کِیا تاکہ راستی سے مُعاملہ کرے ۔ وہ صادِق ہے ۔ خُداوند خُدا فرماتا ہے وہ یقِیناً زِندہ رہے گا۔'xGJسُود پر لین دین نہیں کِیا ۔ بدکرداری سے دست بردار ہُؤا اور لوگوں میں سچّا اِنصاف کِیا۔w'Jاور کِسی پر سِتم نہیں کِیا اور قرض دار کا گِرَو واپس کر دِیا اور ظُلم سے کُچھ چِھین نہیں لِیا ۔ بُھوکوں کو اپنی روٹی کِھلائی اور ننگوں کو کپڑا پہنایا۔^v5Jجِس نے بُتوں کی قُربانی سے نہیں کھایا اور بنی اِسرائیل کے بُتوں کی طرف اپنی آنکھیں نہیں اُٹھائِیں اور اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو ناپاک نہیں کِیا اور عَورت کی ناپاکی کے وقت اُس کے پاس نہیں گیا۔uJلیکن جو اِنسان صادِق ہے اور اُس کے کام عدالت و اِنصاف کے مُطابِق ہیں۔KtJدیکھ سب جانیں میری ہیں جَیسی باپ کی جان وَیسی ہی بیٹے کی جان بھی میری ہے ۔ جو جان گُناہ کرتی ہے وُہی مَرے گی۔(sIJخُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم کہ تُم پِھر اِسرائیل میں یہ مثل نہ کہو گے_r7Jکہ تُم اِسرائیل کے مُلک کے حق میں کیوں یہ مثل کہتے ہو کہ باپ دادا نے کچّے انگُور کھائے اور اَولاد کے دانت کھٹّے ہُوئے؟۔Rq Jاور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔cp?Jاور مَیدان کے سب درخت جانیں گے کہ مَیں خُداوند نے بڑے درخت کو پست کِیا اور چھوٹے درخت کو بُلند کِیا ۔ ہرے درخت کو سُکھا دِیا اور سُوکھے درخت کو ہرا کِیا ۔ مَیں خُداوند نے فرمایا اور کر دِکھایا۔uocJمَیں اُسے اِسرائیل کے اُونچے پہاڑ پر لگاؤُں گا اوروہ شاخیں نِکالے گا اور پَھل لائے گا اور عالِی شان دیودار ہو گا اور ہر قِسم کے پرِندے اُس کے نِیچے بسیں گے ۔ وہ اُس کی ڈالِیوں کے سایہ میں بسیرا کریں گے۔RnJخُداوند خُدا فرماتا ہے مَیں بھی دیودار کی بُلند چوٹی لُوں گا اور اُسے لگاؤُں گا ۔ پِھر اُس کی نرم شاخوں میں سے ایک کونپل کاٹ لُوں گا اور اُسے ایک اُونچے اور بُلند پہاڑ پر لگاؤُں گا۔ mJاور اُس کے لشکر کے سب فراری تلوار سے قتل ہوں گے اورجو بچ رہیں گے وہ چاروں طرف پراگندہ ہو جائیں گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔RlJاور مَیں اپنا جال اُس پر پَھیلاؤُں گا اور وہ میرے پھندے میں پکڑا جائے گا اور مَیں اُسے بابل کو لے آؤُں گااور جو میرا گُناہ اُس نے کِیا ہے اُس کی بابت مَیں وہاں اُس سے حُجّت کرُوں گا۔CkJپس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم وہ میری ہی قَسم ہے جِس کو اُس نے حقِیرجانا اور وہ میرا ہی عہد ہے جو اُس نے توڑا ۔ مَیں ضرُور یہ اُس کے سر پر لاؤُں گا۔`j9Jچُونکہ اُس نے قَسم کو حقِیر جانا اور اُس عہد کو توڑااور ہاتھ پر ہاتھ مار کر بھی یہ سب کُچھ کِیا اِس لِئے وہ بچ نہ سکے گا۔!i;Jاور فرعو ن اپنے بڑے لشکر اور بُہت سے لوگوں کو لے کرلڑائی میں اُس کے ساتھ شرِیک نہ ہو گا جب دمدمہ باندھتے ہوں اور بُرج بناتے ہوں کہ بُہت سے لوگوں کو قتل کریں۔h}Jخُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم وہ اُسی جگہ جہاں اُس بادشاہ کا مسکن ہے جِس نے اُسے بادشاہ بنایا اور جِس کی قَسم کو اُس نے حقِیرجانا اور جِس کا عہد اُس نے توڑا یعنی بابل میں اُسی کے پاس مَرے گا۔OgJلیکن اُس نے بُہت سے آدمی اور گھوڑے لینے کے لِئے مِصر میں ایلچی بھیج کر اُس سے سرکشی کی ۔ کیا وہ کامیاب ہوگا؟ کیا اَیسے کام کرنے والا بچ سکتا ہے؟ کیا وہ عہدشِکنی کر کے بھی بچ جائے گا؟۔3f_Jتاکہ وہ مملکت پست ہو جائے اور پِھر سر نہ اُٹھا سکے بلکہ اُس کے عہد کو قائِم رکھنے سے قائِم رہے۔^e5J اور اُس نے شاہی نسل میں سے ایک کو لِیا اور اُس کے ساتھ عہد باندھا اور اُس سے قَسم لی اور مُلک کے بہادُروں کو بھی لے گیا۔bd=J کہ اِس باغی خاندان سے کہہ کیا تُم اِن باتوں کا مطلب نہیں جانتے؟ اِن سے کہہ دیکھو شاہِ بابل نے یروشلیِم پر چڑھائی کی اور اُس کے بادشاہ کو اور اُس کے اُمرا کواسِیر کر کے اپنے ساتھ بابل کو لے گیا۔ScJ اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔bJ دیکھ یہ لگائی تو گئی پر کیا یہ برومند ہو گی؟ کیا یہ پُوربی ہوا لگتے ہی بِالکُل سُوکھ نہ جائے گی؟ یہ اپنی کیارِیوں ہی میں پژمُردہ ہو جائے گی۔SaJ تُو کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کیا یہ برومندہو گی؟ کیا وہ اِس کو اُکھاڑ نہ ڈالے گا؟ اور اِس کا پَھل نہ توڑ ڈالے گا کہ یہ خُشک ہو جائے اور اِس کے سب تازہ پتّے مُرجھا جائیں؟ اِسے جڑ سے اُکھاڑنے کے لِئے بُہت طاقت اور بُہت سے آدمِیوں کی ضرُورت نہ ہو گی۔a`;Jیہ آبِ فراوان کے کنارے زرخیز زمِین میں لگائی گئی تھی تاکہ اِس کی شاخیں نِکلیں اور اِس میں پَھل لگیں اور یہ نفِیس تاک ہو۔Z_-Jاور ایک اَور بڑا عُقاب تھا جِس کے بازُو بڑے بڑے اور پر و بال بُہت تھے اور اِس تاک نے اپنی جڑیں اُس کی طرف جُھکائِیں اور اپنی کیارِیوں سے اپنی شاخیں اُس کی طرف بڑھائِیں تاکہ وہ اُسے سِینچے۔ ^Jاور وہ اُگا اور انگُور کا ایک پست قد شاخ دار درخت ہو گیا اور اُس کی شاخیں اُس کی طرف جُھکی تھِیں اور اُس کی جڑیں اُس کے نِیچے تھِیں چُنانچہ وہ انگُور کا ایک درخت ہُؤا ۔ اُس کی شاخیں نِکلِیں اور اُس کی کونپلیں بڑھِیں۔j]MJاور وہ اُس سرزمِین میں سے بِیج لے گیا اور اُسے زرخیززمِین میں بویا ۔ اُس نے اُسے آبِ فراوان کے کنارے بیدکے درخت کی طرح لگایا۔/\WJوہ سب سے اُونچی ڈالی توڑ کر سَوداگری کے مُلک میں لے گیا اور سَوداگروں کے شہر میں اُسے لگایا۔H[ Jاور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ایک بڑا عُقاب جو بڑے بازُو اور لمبے پر رکھتا تھا اپنے رنگا رنگ کے بال و پر میں چُھپا ہُؤا لُبنا ن میں آیا اور اُس نے دیودار کی چوٹی توڑ لی۔ Z Jکہ اَے آدم زاد ایک پہیلی نِکال اور اہلِ اِسرائیل سے ایک تمثِیل بیان کر۔RY Jاور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔ X J?تاکہ تُو یاد کرے اور پشیمان ہو اور شرم کے مارے پِھرکبھی مُنہ نہ کھولے جبکہ مَیں سب کُچھ جو تُو نے کِیاہے مُعاف کر دُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔W-J>اور مَیں اپنا عہد تیرے ساتھ قائِم کرُوں گا اور تُو جانے گی کہ خُداوند مَیں ہُوں۔JV J=اور جب تُو اپنی بڑی اور چھوٹی بہنِوں کو قبُول کرے گی تب تُو اپنی راہوں کو یاد کر کے پشیمان ہو گی اور مَیں اُن کو تُجھے دُوں گا کہ تیری بیٹِیاں ہوں لیکن یہ تیرے عہد کے مُطابِق نہیں۔|UqJ<لیکن مَیں اپنے اُس عہد کو جو مَیں نے تیری جوانی کے ایّام میں تیرے ساتھ باندھا یاد رکھُّوں گا اور ہمیشہ کا عہد تیرے ساتھ قائِم کرُوں گا۔TJ;کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تُجھ سے جَیسا تُو نے کِیا وَیسا ہی سلُوک کرُوں گا اِس لِئے کہ تُو نے قَسم کو حقِیر جانا اور عہد شِکنی کی۔SJ:خُداوند فرماتا ہے تُو نے اپنی بدذاتی اور گِھنَونے کاموں کی سزا پائی۔5RcJ9اُس سے پیشتر کہ تیری شرارت فاش ہُوئی جب ارا م کی بیٹِیوں نے اور اُن سب نے جو اُن کے آس پاس تھِیں تُجھے ملامت کی اور فلِستِیوں کی بیٹِیوں نے چاروں طرف سے تیری تحقِیر کی۔QJ8تُواپنے گھمنڈ کے دِنوں میں اپنی بہن سدُو م کا نام تک زُبان پر نہ لاتی تھی۔P)J7اور تیری بہنیں سدُو م اور سامر یہ اپنی اپنی بیٹِیوں سمیت اپنی پہلی حالت پر بحال ہو جائیں گی اور تُو اور تیری بیٹِیاں اپنی پہلی حالت پر بحال ہو جاؤ گی۔BO}J6تاکہ تُو اپنی رُسوائی اُٹھائے اور اپنے سب کاموں سے پشیمان ہو کیونکہ تُو اُن کے لِئے تسلّی کا باعِث ہے۔:NmJ5اور مَیں اُن کی اسِیری کو بدل دُوں گا یعنی سدُو م اوراُس کی بیٹِیوں کی اسِیری کو اور سامر یہ اور اُس کی بیٹِیوں کی اسِیری کو اور اُن کے درمِیان تیرے اسِیروں کی اسِیری کو۔JM J4پس تُو آپ جو اپنی بہنوں کو مُجرِم ٹھہراتی ہے اِن گُناہوں کے سبب سے جو تُو نے کِئے جو اُن کے گُناہوں سے زِیادہ نفرت انگیز ہیں ملامت اُٹھا ۔ وہ تُجھ سے زِیادہ بے قصُور ہیں ۔ پس تُو بھی رُسوا ہو اور شرم کھا کیونکہ تُو نے اپنی بہنوں کو بے قصُور ٹھہرایا ہے۔:LmJ3اور سامر یہ نے تیرے گُناہوں کے آدھے بھی نہیں کِئے ۔ تُو نے اُن کی نِسبت اپنی مکرُوہات کو فراوان کِیا ہے اور تُو نے اپنی اِن مکرُوہات سے اپنی بہنوں کو بے قصُور ٹھہرایا ہے۔ZK-J2اور وہ مُتکبِّر تھِیں اور اُنہوں نے میرے حضُور گِھنَونے کام کِئے اِس لِئے جب مَیں نے دیکھا تو اُن کو اُکھاڑ پھینکا۔$JAJ1دیکھ تیری بِہن سدُو م کی تقصِیر یہ تھی۔غرُور اورروٹی کی سیری اور راحت کی کثرت اُس میں اور اُس کی بیٹِیوں میں تھی ۔ اُس نے غرِیب اور مُحتاج کی دست گِیری نہ کی۔%ICJ0خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم کہ تیری بہن سدُو م نے اَیسا نہیں کِیا ۔ نہ اُس نے نہ اُس کی بیٹِیوں نے جَیسا تُو نے اور تیری بیٹِیوں نے کِیا ہے۔*HMJ/لیکن تُو فقط اُن کی راہ پر نہیں چلی اور صِرف اُن ہی کے سے گِھنَونے کام نہیں کِئے کیونکہ یہ تو گویا چھوٹی بات تھی بلکہ تُو اپنی تمام روِشوں میں اُن سے بدتر ہو گئی۔G-J.اور تیری بڑی بہن سامر یہ ہے جو تیری بائِیں طرف رہتی ہے ۔ وہ اور اُس کی بیٹِیاں اور تیری چھوٹی بہن جو تیری د ہنی طرف رہتی ہے سدُو م اور اُس کی بیٹِیاں ہیں۔mFSJ-تُو اپنی اُس ماں کی بیٹی ہے جو اپنے شَوہر اور اپنے بچّوں سے گِھن کھاتی تھی اور تُو اپنی اُن بہنوں کی بہن ہے جو اپنے شَوہروں اور اپنے بچّوں سے نفرت رکھتی تھِیں ۔ تیری ماں حِتّی اور تیرا باپ اموری تھا۔ E J,دیکھ سب مثل کہنے والے تیری بابت یہ مثل کہیں گے کہ جَیسی ماں وَیسی بیٹی۔HD J+چُونکہ تُو نے اپنے بچپن کے دِنوں کو یاد نہ کِیا اوراِن سب باتوں سے مُجھ کو افروختہ کِیا اِس لِئے خُداوندخُدا فرماتا ہے دیکھ مَیں تیری بد راہی کا نتِیجہ تیرے سر پر لاؤُں گا اور تُو آگے کو اپنے سب گِھنَونے کاموں کے علاوہ اَیسی بد ذاتی نہیں کر سکے گی۔jCMJ*تب میرا قہر تُجھ پر دِھیما ہو جائے گا اور میری غَیرت تُجھ سے جاتی رہے گی اور مَیں تسکِین پاؤُں گا اور پِھرغضبناک نہ ہُوں گا۔B J)اور وہ تیرے گھر آگ سے جلائیں گے اور بُہت سی عَورتوں کے سامنے تُجھے سزا دیں گے اور مَیں تُجھے بدکاری سے روک دُوں گا اور تُو پِھر اُجرت نہ دے گی۔EAJ(اور وہ تُجھ پر ایک ہجُوم چڑھا لائیں گے اور تُجھے سنگسار کریں گے اور اپنی تلواروں سے تُجھے چھید ڈالیں گے۔f@EJ'اور مَیں تُجھے اُن کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ تیرے گُنبد اور اُونچے مقاموں کو مِسمار کریں گے اور تیرے کپڑے اُتاریں گے اور تیرے خُوش نُما زیور چِھین لیں گے اور تُجھے ننگی اور برہنہ چھوڑ جائیں گے۔Y?+J&اور مَیں تیری اَیسی عدالت کرُوں گا جَیسی بے وفا اورخُونی بِیوی کی اور مَیں غضب اور غَیرت کی مَوت تُجھ پر لاؤُں گا۔q>[J%اِس لِئے دیکھ مَیں تیرے سب یاروں کو جِن کو تُو لذِیذ تھی اور اُن سب کو جِن کو تُو چاہتی تھی اور اُن سب کو جِن سے تُو کِینہ رکھتی ہے جمع کرُوں گا۔ مَیں اُن کو چاروں طرف سے تیری مُخالفت پر فراہم کرُوں گا اور اُن کے آگے تیری برہنگی کھول دُوں گا تاکہ وہ تیری تمام برہنگی دیکھیں۔'=GJ$خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تیری ناپاکی بہ نِکلی اور تیری برہنگی تیری بدکاری کے باعِث جو تُو نے اپنے یاروں سے کی اور تیرے سب نفرتی بُتوں کے سبب سے اور تیرے بچّوں کے خُون کے سبب سے جو تُو نے اُن کے آگے گُذراناظاہِر ہو گئی۔X<)J#اِس لِئے اَے بدکار تُو خُداوند کا کلام سُن۔*;MJ"اور تُو بدکاری میں اَور عَورتوں کی مانِند نہیں کیونکہ بدکاری کے لِئے تیرے پِیچھے کوئی نہیں آتا ۔ تُو اُجرت نہیں لیتی بلکہ خُود اُجرت دیتی ہے ۔ پس تُو انوکھی ہے۔:wJ!لوگ سب کسبِیوں کو ہدئے دیتے ہیں پر تُو اپنے یاروں کو ہدئے اور تُحفے دیتی ہے تاکہ وہ چاروں طرف سے تیرے پاس آئیں اور تیرے ساتھ بدکاری کریں۔9J بلکہ بدکار بِیوی کی مانِند ہے جو اپنے شَوہر کے عِوض غَیروں کو قبُول کرتی ہے۔B8}Jاِس لِئے کہ تُو ہر ایک سڑک کے سِرے پر اپنا گُنبد بناتی ہے اور ہر ایک بازار میں اپنا اُونچا مقام تیّارکرتی ہے اور تُو کسبی کی مانِند نہیں کیونکہ تُو اُجرت لینا حقِیر جانتی ہے۔R7Jخُداوند خُدا فرماتا ہے تیرا دِل کَیسا بے اِختیار ہے کہ تُو یہ سب کُچھ کرتی ہے جو بے لگام فاحِشہ عَورت کا کام ہے۔96kJاور تُو نے مُلکِ کنعا ن سے کسدیوں کے مُلک تک اپنی بدکاری کو پَھیلایا لیکن اِس سے بھی سیر نہ ہُوئی۔o5WJپِھر تُو نے اہلِ اسُور سے بدکاری کی کیونکہ تُوسیر نہ ہو سکتی تھی۔ہاں تُو نے اُن سے بھی بدکاری کی پر تَو بھی تُو آسُودہ نہ ہُوئی۔A4{Jپس دیکھ مَیں نے اپنا ہاتھ تُجھ پر چلایا اور تیرے وظِیفہ کو کم کر دِیا اور تُجھے تیری بدخواہ فلِستِیوں کی بیٹیوں کے قابُو میں کر دِیا جو تیری خراب روِش سے شرمِندہ ہوتی تِھیں۔P3Jاور تُو نے اہلِ مِصر اپنے پڑوسِیوں سے جو بڑے قدآورہیں بدکاری کی اور اپنی بدکاری کی کثرت سے مُجھے غضب ناک کِیا۔02YJتُو نے راستہ کے ہر کونے پر اپنا اُونچا مقام تعمِیرکِیا اور اپنی خُوب صُورتی کو نفرت انگیز کِیا اور ہرایک راہ گُذر کے لِئے اپنے پاؤں پسارے اور بدکاری میں ترقّی کی۔1Jتُو نے اپنے لِئے گُنبد بنایا اور ہر ایک بازار میں اُونچا مقام تیّار کِیا۔07Jاور خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ اپنی اِس ساری بدکاری کے عِلاوہ افسوس! تُجھ پر افسوس!۔v/eJاورتُو نے اپنی تمام مکرُوہات اور بدکاری میں اپنے بچپن کے دِنوں کو جبکہ تُو ننگی اور برہنہ اپنے خُون میں لوٹتی تھی کبھی یاد نہ کِیا۔.)Jکہ تُو نے میرے بچّوں کو بھی ذبح کِیا اور اُن کو بُتوں کے لِئے آگ کے حوالہ کِیا؟۔1-[Jاور تُو نے اپنے بیٹوں اور اپنی بیٹِیوں کو جِن کو تُو نے میرے لِئے جنم دِیا لے کر اُن کے آگے قُربان کِیا تاکہ وہ اُن کو کھا جائیں ۔ کیا تیری بدکاری کوئی چھوٹی بات تھی۔I, Jاور میرا کھانا جو مَیں نے تُجھے دِیا یعنی مَیدہ اورچِکنائی اور شہد جو مَیں تُجھے کِھلاتا تھا تُو نے اُن کے سامنے خُوشبُو کے لِئے رکھّا ۔ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ یُوں ہی ہُؤا۔)+KJاور اپنی زردوز پوشاکوں سے اُن کو مُلبّس کِیا اور میرا عِطر اور بخُور اُن کے سامنے رکھّا۔r*]Jاور تُو نے اپنے سونے چاندی کے نفِیس زیوروں سے جو مَیں نے تُجھے دِئے تھے اپنے لِئے مَردوں کی مُورتیں بنائِیں اور اُن سے بدکاری کی۔\)1Jتُو نے اپنی پوشاک سے اپنے اُونچے مقام مُنقّش اورآراستہ کِئے اور اُن پر اَیسی بدکاری کی کہ نہ کبھی ہُوئی اور نہ ہو گی۔4(aJلیکن تُو نے اپنی خُوب صُورتی پر تکیہ کِیا اور اپنی شُہرت کے وسِیلہ سے بدکاری کرنے لگی اور ہر ایک کے ساتھ جِس کا تیری طرف گُذر ہُؤا خُوب فاحِشہ بنی اور اُسی کی ہو گئی۔')Jاور اقوامِ عالَم میں تیری خُوب صُورتی کی شُہرت پَھیل گئی کیونکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ تُو میرے اُس جلال سے جو مَیں نے تُجھے بخشا کامِل ہو گئی تھی۔W&'J اور تُو سونے چاندی سے آراستہ ہُوئی اور تیری پوشاک کتانی اور ریشمی اور چِکن دوزی کی تھی اور تُو مَیدہ اور شہد اور چِکنائی کھاتی تھی اور تُو نِہایت خُوب صُورت اور اِقبال مند ملِکہ ہو گئی۔G%J اور مَیں نے تیری ناک میں نتھ اور تیرے کانوں میں بالِیاں پہنائِیں اور ایک خُوب صُورت تاج تیرے سر پر رکھّا۔.$UJ مَیں نے تُجھے زیور سے آراستہ کِیا ۔ تیرے ہاتھوں میں کنگن پہنائے اور تیرے گلے میں طَوق ڈالا۔#!J اور مَیں نے تُجھے زردوز لِباس سے مُلبّس کِیا اورتُخس کی کھال کی جُوتی پہنائی ۔ نفِیس کتان سے تیرا کمربند بنایا اور تُجھے سراسر ریشم سے مُلبّس کِیا۔,"QJ پِھر مَیں نے تُجھے پانی سے غُسل دِیا اور تیرا خُون بِالکُل دھو ڈالا اور تُجھ پر عِطر مَلا۔N!Jپِھر مَیں نے تیری طرف گُذر کِیا اور تُجھ پر نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ تُو عِشق انگیز عُمر کو پُہنچ گئی ہے پس مَیں نے اپنا دامن تُجھ پر پَھیلایا اور تیری برہنگی کو چُھپایا اور قَسم کھا کر تُجھ سے عہد باندھا خُداوند خُدا فرماتا ہے اور تُو میری ہو گئی۔[ /Jمَیں نے تُجھے چمن کے شِگُوفوں کی مانِند ہزار چند بڑھایا ۔ سو تُو بڑھی اور بالِغ ہُوئی اور کمال و جمال تک پُہنچی ۔ تیری چھاتِیاں اُٹِھیں اور تیری زُلفیں بڑھِیں لیکن تُو ننگی اور برہنہ تھی۔LJتب مَیں نے تُجھ پر گُذر کِیا اور تُجھے تیرے ہی لہُو میں لوٹتی دیکھا اور مَیں نے تُجھے جب تُو اپنے خُون میں آغِشتہ تھی کہا کہ جِیتی رہ ۔ ہاں مَیں نے تُجھ خُون آلُودہ سے کہا جِیتی رہ۔B}Jکِسی کی آنکھ نے تُجھ پر رحم نہ کِیا کہ تیرے لِئے یہ کام کرے اور تُجھ پر مہِربانی دِکھائے بلکہ تُو اپنی وِلادت کے روز باہر مَیدان میں پھینکی گئی کیونکہ تُجھ سے نفرت رکھتے تھے۔PJاور تیری پَیدایش کا حال یُوں ہے کہ جِس دِن تُو پَیداہُوئی تیری ناف کاٹی نہ گئی اور نہ صفائی کے لِئے تُجھے پانی سے غُسل مِلا اور نہ تُجھ پر نمک مَلا گیا اور تُو کپڑوں میں لپیٹی نہ گئی۔#Jاور کہہ خُداوند خُدا یروشلیِم سے یُوں فرماتا ہے کہ تیری وِلادت اور تیری پَیدایش کنعا ن کی سرزمِین کی ہے۔ تیرا باپ امُوری تھا اور تیری ماں حِتّی تھی۔q[Jکہ اَے آدم زاد! یروشلیِم کو اُس کے نفرتی کاموں سے آگاہ کر۔T #Jپِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔8iJاور مَیں مُلک کو اُجاڑ ڈالُوں گا اِس لِئے کہ اُنہوں نے بڑی بے وفائی کی ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ 9Jاور میرا چِہرہ اُن کے خِلاف ہو گا ۔ وہ آگ سے نِکل بھاگیں گے پر آگ اُن کو بھسم کرے گی اور جب میرا چِہرہ اُن کے خِلاف ہو گا تو تُم جانو گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔7Jپس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح مَیں نے جنگل کے درختوں میں سے انگُور کے درخت کو آگ کا اِیندھن بنایا اُسی طرح یروشلیِم کے باشِندوں کو بناؤُں گا۔'Jدیکھ جب وہ سالِم تھی تو کِسی کام کی نہ تھی اور جب آگ سے جل گئی تو کِس کام کی ہے؟۔Jدیکھ وہ آگ میں اِیندھن کے لِئے ڈالی جاتی ہے ۔ جب آگ اُس کے دونوں سِروں کو کھا گئی اور درمِیانی حِصّہ کو بھسم کر چُکی تو کیا وہ کِسی کام کی ہے؟۔T!Jکیا اُس کی لکڑی کوئی لیتا ہے کہ اُس سے کُچھ بنائے؟ یا لوگ اُس کی کُھونٹِیاں بنا لیتے ہیں کہ اُن پر برتن لٹکائیں؟۔DJکہ اَے آدم زاد کیا تاک کی لکڑی اَور درختوں کی لکڑی سے یعنی شاخِ انگُور جنگل کے درختوں سے کُچھ بِہتر ہے؟۔ y~}||{zyxwvvtsrq\ponn/lkjhgeevccba_^]r\b[hZlYXVUTSRQPrNMLnJIkH~GVFEECtA?>p=5< ::g9776n65M42271}/a/.6-,(**(''/&\&$$ "! 8K}z\}& e w y I t ayf| SJاور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔ Jجِس طرح چاندی بھٹّی میں پِگھلائی جاتی ہے اُسی طرح تُم اُس میں پِگھلائے جاؤ گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند نے اپنا قہر تُم پر نازِل کِیا ہے۔KJہاں مَیں تُم کو اِکٹّھا کرُوں گا اور اپنے غضب کی آگ تُم پر دَھونکُوں گا اور تُم کو اُس میں پِگھلا ڈالُوں گا۔1Jجِس طرح لوگ چاندی اور پِیتل اور لوہا اور سِیسا اور رانگابھٹّی میں جمع کرتے ہیں اور اُن پر دَھونکتے ہیں تاکہ اُن کو پِگھلا ڈالیں اُسی طرح مَیں اپنے قہر اوراپنے غضب میں تُم کو جمع کرُوں گا اور تُم کو وہاں رکھ کر پِگھلاؤُں گا۔eCJاِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم سب مَیل ہو گئے ہو اِس لِئے دیکھو مَیں تُم کو یروشلیِم میں جمع کرُوں گا۔Jکہ اَے آدم زاد بنی اِسرائیل میرے لِئے مَیل ہو گئے ہیں ۔ وہ سب کے سب پِیتل اور رانگا اور لوہا اور سِیسا ہیں جو بھٹّی میں ہیں ۔ وہ چاندی کی مَیل ہیں۔SJاور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔+OJاور تُو قَوموں کے سامنے اپنے آپ میں ناپاک ٹھہرے گااور معلُوم کرے گا کہ مَیں خُداوند ہُوں۔\~1Jہاں مَیں تُجھ کو قَوموں میں پراگندہ اور مُلکوں میں تِتّربِتّر کرُوں گا اور تیری گندگی تُجھ میں سے نابُود کر دُوں گا۔}Jکیا تیرا دِل برداشت کرے گا اور تیرے ہاتھوں میں زور ہو گا جب مَیں تیرا مُعاملہ فَیصل کرُوں گا؟ مَیں خُداوندنے فرمایا اور مَیں ہی کر دِکھاؤُں گا۔P|J دیکھ تیرے ناروا نفع کے سبب سے جو تُو نے لِیا اور تیری خُون ریزی کے باعِث جو تیرے اندر ہُوئی مَیں نے تالی بجائی۔+{OJ تیرے اندر اُنہوں نے خُون ریزی کے لِئے رِشوت خواری کی ۔ تُو نے بیاج اور سُود لِیا اور ظُلم کر کے اپنے پڑوسی کو لُوٹا اور مُجھے فراموش کِیا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔yzkJ کِسی نے دُوسرے کی بِیوی سے بدکاری کی اور کِسی نے اپنی بہُو سے بدذاتی کی اور کِسی نے اپنی بہن اپنے باپ کی بیٹی کو تیرے اندر رُسوا کِیا۔iyKJ تیرے اندر وہ بھی ہیں جِنہوں نے اپنے باپ کی حرم شِکنی کی تُجھ میں اُنہوں نے اُس عَورت سے جو ناپاکی کی حالت میں تھی مُباشرت کی۔x/J تیرے اندر وہ لوگ ہیں جو چُغل خوری کر کے خُون کرواتے ہیں اور تیرے اندر وہ ہیں جو بُتوں کی قُربانی سے کھاتے ہیں ۔ تیرے اندر وہ ہیں جو فِسق و فجُور کرتے ہیں۔wJتُو نے میری پاک چِیزوں کو ناچِیز جانا اور میرے سبتوں کو ناپاک کِیا۔v!Jتیرے اندر اُنہوں نے ماں باپ کو حقِیر جانا ہے ۔ تیرے اندر اُنہوں نے پردیسِیوں پر ظُلم کِیا ۔ تیرے اندر اُنہوں نے یتِیموں اور بیواؤں پر سِتم کِیا ہے۔!u;Jدیکھ اِسرائیل کے اُمرا سب کے سب جو تُجھ میں ہیں مقدُور بھر خُون ریزی پر مُستعِد تھے۔,tQJتُجھ سے دُور و نزدِیک کے سب لوگ تیری ہنسی اُڑائیں گے کیونکہ تُو فسادی اور بدنام مشہُور ہے۔Zs-Jتُو اُس خُون کے سبب سے جو تُو نے بہایا مُجرِم ٹھہرا اور تُو بُتوں کے باعِث جِن کو تُو نے بنایا ہے ناپاک ہُؤا ۔ تُو اپنے وقت کو نزدِیک لاتا ہے اور اپنے ایّام کے خاتِمہ تک پُہنچا ہے اِس لِئے مَیں نے تُجھے اقوام کی ملامت کا نِشانہ اور مُمالِک کا ٹھٹّھا بنایا ہے۔*rMJاور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے شہر تُو اپنے اندر خُون ریزی کرتا ہے تاکہ تیرا وقت آ جائے اور تُو اپنے واسطے بُتوں کو اپنے ناپاک کرنے کے لِئے بناتا ہے۔jqMJکہ اَے آدم زاد کیا تُو اِلزام نہ لگائے گا؟ کیا تُو اِس خُونی شہر کو مُلزم نہ ٹھہرائے گا؟ تُو اِس کے سب نفرتی کام اِس کو دِکھا۔Tp #Jپِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔voeJ تُو آگ کے لِئے اِیندھن ہو گا اور تیرا خُون مُلک مَیں بہے گا اور پِھر تیرا ذِکر بھی نہ کِیا جائے گا کیونکہ مَیں خُداوند نے فرمایا ہے۔'nGJاور مَیں اپنا قہر تُجھ پر نازِل کرُوں گا اور اپنے غضب کی آگ تُجھ پر بھڑکاؤُں گا اور تُجھ کو حَیوان خصلت آدمِیوں کے حوالہ کرُوں گا جو برباد کرنے میں ماہِر ہیں۔1m[Jاُس کو مِیان میں کر ۔ مَیں تیری پَیدایش کے مکان میں اور تیری زادبُوم میں تیری عدالت کرُوں گا۔Hl Jجب کہ وہ تیرے لِئے دھوکا دیکھتے ہیں اور جُھوٹے فال نِکالتے ہیں کہ تُجھ کو اُن شرِیروں کی گردنوں پر ڈال دیں جو مارے گئے جِن کا زمانہ اُن کی بدکرداری کے انجام کو پُہنچنے پر آیا ہے۔|kqJاور تُو اَے آدم زاد نبُوّت کر اور کہہ خُداوند خُدا بنی عمُّون اور اُن کی طعنہ زنی کی بابت یُوں فرماتا ہے کہ تُو کہہ تلوار بلکہ کھِنچی ہُوئی تلوار خُون ریزی کے لِئے صَیقل کی گئی ہے تاکہ بِجلی کی طرح بھسم کرے۔Ij Jمَیں ہی اُسے اُلٹ اُلٹ اُلٹ دُوں گا ۔ پر یُوں بھی نہ رہے گا اور وہ آئے گا جِس کا حق ہے اور مَیں اُسے دُوں گا۔hiIJخُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کُلاہ دُور کر اور تاج اُتار ۔ یہ اَیسا نہ رہے گا ۔ پست کو بُلند کر اوراُسے جو بُلند ہے پست کر۔/hWJاور تُو اَے مجرُوح شرِیر شاہِ اِسرائیل جِس کا زمانہ بدکرداری کے انجام کو پُہنچنے پر آیا ہے۔ g9Jاِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُم نے اپنی بدکرداری یاد دِلائی اور تُمہاری خطا کاری ظاہِر ہُوئی یہاں تک کہ تُمہارے سب کاموں میں تُمہارے گُناہ عیان ہیں اور چُونکہ تُم خیال میں آ گئے اِس لِئے گرِفتار ہو جاؤ گے۔ fJلیکن اُن کی نظر میں یہ اَیسا ہو گا جَیسا جُھوٹا شگُون یعنی اُن کے لِئے جِنہوں نے قَسم کھائی تھی پر وہ بدکرداری کو یاد کرے گا تاکہ وہ گرِفتار ہوں۔Ve%Jاُس کے دہنے ہاتھ میں یروشلیِم کا قُرعہ پڑے گا کہ منجنِیق لگائے اور کُشت و خُون کے لِئے مُنہ کھولے ۔للکار کی آواز بُلند کرے اور پھاٹکوں پر منجنِیق لگائے اور دمدمہ باندھے اور بُرج بنائے۔d Jکیونکہ شاہِ بابل دونوں راہوں کے نُقطۂِ اِتصال پرفال گِیری کے لِئے کھڑا ہو گا اور تِیروں کو ہِلا کر بُت سے سوال کرے گا اور جِگر پر نظر کرے گا۔ScJایک راہ نِکال جِس سے تلوار بنی عمُّون کی ربّہ پراور پِھر ایک اَور جِس سے یہُودا ہ کے محصُور شہر یروشلیِم پر آئے۔b3Jکہ اَے آدم زاد! تُو دو راستے کھینچ جِن سے شاہِ بابل کی تلوار آئے ۔ ایک ہی مُلک سے وہ دونوں راستے نِکال اور ایک ہاتھ نِشان کے لِئے شہر کی راہ کے سِرے پر بنا۔SaJاور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔N`Jاور مَیں بھی تالی بجاؤُں گا اور اپنے قہر کو ٹھنڈاکرُوں گا ۔ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے۔ شاہِ بابل کی تلوار_Jتیّار ہو ۔ دہنی طرف جا ۔ آمادہ ہو ۔ بائِیں طرف جا۔ جِدھر تیرا رُخ ہو۔-^SJمَیں نے یہ تلوار اُن کے سب پھاٹکوں کے خِلاف قائِم کی ہے تاکہ اُن کے دِل پِگھل جائیں اور اُن کے گِرنے کے سامان زِیادہ ہوں ۔ ہائے برقِ تیغ! یہ قتل کرنے کو کھینچی گئی۔/]WJاور اَے آدم زاد تُو نبُوّت کر اور تالی بجا اور تلوار دو چند بلکہ سِہ چند ہو جائے ۔ وہ تلوار جو مقتُولوں پر کارگر ہُوئی بڑی خُون ریزی کی تلوار ہے جو اُن کو گھیرتی ہے۔9\kJ یقِیناً وہ آزمائی گئی اور اگر عصا اُسے حقِیر جانے تو کیا وہ نابُود ہو گا؟ خُداوند خُدا فرماتا ہے۔G[J اَے آدم زاد تُو رو اور نالہ کر کیونکہ وہ میرے لوگوںپر چلے گی ۔ وہ اِسرائیل کے سب اُمرا پر ہو گی ۔ وہ میرے لوگوں سمیت تلوار کے حوالہ کِئے گئے ہیں اِس لِئے تُو اپنی ران پر ہاتھ مار۔gZGJ اور اُس نے اُسے صَیقل کرنے کو دِیا ہے تاکہ ہاتھ میں لی جائے ۔ وہ تیز اور صَیقل کی گئی تاکہ قتل کرنے والے کے ہاتھ میں دی جائے۔Y3J وہ تیز کی گئی ہے تاکہ اُس سے بڑی خُون ریزی کی جائے۔ وہ صَیقل کی گئی ہے تاکہ چمکے ۔ پِھر کیا ہم خُوش ہو سکتے ہیں؟ میرے بیٹے کا عصا ہر لکڑی کو حقِیر جانتا ہے۔MXJ کہ اَے آدم زادنبُوّت کر اور کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تُو کہہ تلوار بلکہ تیز اور صَیقل کی ہُوئی تلوارہے۔UW#Jپِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔V'Jاور جب وہ پُوچھیں کہ تُو کیوں ہائے ہائے کرتا ہے؟ تو یُوں جواب دینا کہ اُس کی آمد کی افواہ کے سبب سے اور ہر ایک دِل پِگھل جائے گا اور سب ہاتھ ڈِھیلے ہو جائیں گے اور ہر ایک جی ڈُوب جائے گا اور سب گُھٹنے پانی کی مانِندکمزور ہو جائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے ۔ اُس کی آمدآمد ہے۔ یہ وقُوع میں آئے گا۔5UcJپس اَے آدم زاد کمر کی شِکستگی سے آہیں مار اور تلخ کامی سے اُن کی آنکھوں کے سامنے ٹھنڈی سانس بھر۔1T[Jاور سب جانیں گے کہ مَیں خُداوند نے اپنی تلوار مِیان سے کھینچی ہے ۔ وہ پِھر اُس میں نہ جائے گی۔SJپس چُونکہ مَیں تیرے درمِیان سے صادِقوں اور شرِیروں کو کاٹ ڈالُوں گا اِس لِئے میری تلوار اپنے مِیان سے نِکل کر جنُوب سے شِمال تک تمام بشر پر چلے گی۔DRJاور اُس سے کہہ خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور اپنی تلوار مِیان سے نِکال لُوں گا اور تیرے صادِقوں اور تیرے شرِیروں کو تیرے درمِیان سے کاٹ ڈالُوں گا۔DQJکہ اَے آدم زاد یروشلیِم کا رُخ کر اور مُقدّس مکانوں سے مُخاطِب ہو کر مُلکِ اِسرائیل کے خِلاف نبُوّت کر۔TP #Jپِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔$OAJ1تب مَیں نے کہا ہائے خُداوند خُدا! وہ تو میری بابت کہتے ہیں کیا وہ تمثِیلیں نہیں کہتا؟۔NJ0اور ہر فردِ بشر دیکھے گا کہ مَیں خُداوند نے اُسے بھڑکایا ہے ۔ وہ نہ بُجھے گی۔oMWJ/اور جنُوب کے جنگل سے کہہ خُداوند کا کلام سُن۔ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تُجھ میں آگ بھڑکاؤُں گااور وہ ہر ایک ہرا درخت اور ہر ایک سُوکھا درخت جو تُجھ میں ہے کھا جائے گی ۔ بھڑکتا ہُؤا شُعلہ نہ بُجھے گا اور جنُوب سے شِمال تک سب کے مُنہ اُس سے جُھلس جائیں گے۔?LwJ.کہ اَے آدم زاد جنُوب کا رُخ کر اور جنُوب ہی سے مُخاطِب ہو کر اُس کے مَیدان کے جنگل کے خِلاف نبُوّت کر۔SKJ-اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔IJ J,خُداوند خُدا فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل جب مَیں تُمہاری بُری روِش اور بد اعمالی کے مُطابِق نہیں بلکہ اپنے نام کی خاطِر تُم سے سلُوک کرُوں گا تو تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔$IAJ+اور وہاں تُم اپنی روِش اور اپنے سب کاموں کو جِن سے تُم ناپاک ہُوئے ہو یاد کرو گے اور تُم اپنی تمام بدی کے سبب سے جو تُم نے کی ہے اپنی ہی نظر میں گِھنَونے ہو گے۔6HeJ*اور جب مَیں تُم کو اِسرائیل کے مُلک میں یعنی اُس سرزمِین میں جِس کے لِئے مَیں نے قَسم کھائی کہ تُمہارے باپ دادا کو دُوں لے آؤُں گا تب تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔xGiJ)جب مَیں تُم کو قَوموں میں سے نِکال لاؤُں گا اور اُن مُلکوں میں سے جِن میں مَیں نے تُم کو پراگندہ کِیا جمع کرُوں گا تب مَیں تُم کو خُوشبُو کے ساتھ قبُول کرُوں گا اور قَوموں کے سامنے تُم میری تقدِیس کرو گے۔xFiJ(کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ میرے کوہِ مُقدّس یعنی اِسرائیل کے اُونچے پہاڑ پر تمام بنی اِسرائیل سب کے سب مُلک میں میری عِبادت کریں گے ۔ وہاں مَیں اُن کو قبُول کرُوں گا اور تُمہاری قُربانِیاں اور تُمہاری نذروں کے پہلے پَھل اور تُمہاری سب مُقدّس چِیزیں طلب کرُوں گا۔EJ'اور تُم سے اَے بنی اِسرائیل خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جاؤ اور اپنے اپنے بُت کی عِبادت کرو اور آگے کو بھی اگر تُم میری نہ سُنو گے ۔ لیکن اپنی قُربانِیوں اور اپنے بُتوں سے میرے مُقدّس نام کی تکفِیر نہ کرو گے۔!D;J&اور مَیں تُم میں سے اُن لوگوں کو جو سرکش اور مُجھ سے باغی ہیں جُدا کرُوں گا ۔ مَیں اُن کو اُس مُلک سے جِس میں اُنہوں نے بُود و باش کی نِکال لاؤُں گا پر وہ اِسرائیل کے مُلک میں داخِل نہ ہوں گے اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔CJ%اور مَیں تُم کو چھڑی کے نِیچے سے گُذارُوں گا اور عہد کے بند میں لاؤُں گا۔zBmJ$جِس طرح مَیں نے تُمہارے باپ دادا کے ساتھ مِصر کے بیابان میں حُجّت کی ۔ خُداوند خُدا فرماتا ہے اُسی طرح مَیں تُم سے بھی حُجّت کرُوں گا۔%ACJ#اور مَیں تُم کو قَوموں کے بیابان میں لاؤُں گا اور وہاں رُوبرُو تُم سے حُجّت کرُوں گا۔#@?J"اور مَیں زورآور ہاتھ اور بُلند بازُو سے قہر نازِل کر کے تُم کو قَوموں میں سے نِکال لاؤُں گا اور اُن مُلکوں میں سے جِن میں تُم پراگندہ ہُوئے ہو جمع کرُوں گا۔h?IJ!خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم مَیںزورآور ہاتھ سے اور بُلند بازُو سے قہر نازِل کر کے تُم پر سلطنت کرُوں گا۔*>MJ اور وہ جو تُمہارے جی میں آتا ہے ہرگِز وُقُوع میں نہ آئے گا کیونکہ تُم سوچتے ہو کہ تُم بھی دِیگر اقوام اور قبائِلِ عالم کی مانِند لکڑی اور پتّھر کی پرستِش کرو گے۔O=Jاور جب اپنے ہدئے چڑھاتے اور اپنے بیٹوں کو آگ پر سے گُذار کر اپنے سب بُتوں سے اپنے آپ کو آج کے دِن تک ناپاک کرتے ہو تو اَے بنی اِسرائیل کیا تُم مُجھ سے کُچھ دریافت کر سکتے ہو؟ خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم مُجھ سے کُچھ دریافت نہ کر سکو گے۔B<}Jاِس لِئے تُو بنی اِسرائیل سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُم بھی اپنے باپ دادا کی طرح ناپاک ہوتے ہو؟ اور اُن کے نفرت انگیز کاموں کی مانِند تُم بھی بدکاری کرتے ہو؟۔^;5Jتب مَیں نے اُن سے کہا یہ کَیسا اُونچا مقام ہے جہاں تُم جاتے ہو؟ اور اُنہوں نے اُس کا نام باماہ رکھّا جو آج کے دِن تک ہے۔U:#Jکہ جب مَیں اُن کو اُس مُلک میں لایا جِسے اُن کو دینے کی مَیں نے قَسم کھائی تھی تو اُنہوں نے جِس اُونچے پہاڑ اور جِس گھنے درخت کو دیکھا وہِیں اپنے ذبِیحوں کو ذبح کِیا اور وہِیں اپنی غضب انگیز نذر کو گُذرانا اور وہِیں اپنی خُوشبُو جلائی اور اپنے تپاون تپائے۔d9AJاِس لِئے اَے آدم زاد تُوبنی اِسرائیل سے کلام کر اور اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِس کے عِلاوہ تُمہارے باپ دادا نے اَیسے کام کر کے میری تکفِیر کی اور میرا گُناہ کر کے خطاکار ہُوئے۔8%Jاور مَیں نے اُن کو اُنہی کے ہدیوں سے یعنی سب پہلوٹھوں کو آگ پر سے گُذار کر ناپاک کِیا تاکہ مَیں اُن کو وِیران کرُوں اور وہ جانیں کہ خُداوند مَیں ہُوں۔7Jسو مَیں نے اُن کو بُرے آئِین اور اَیسے احکام دِئے جِن سے وہ زِندہ نہ رہیں۔*6MJاِس لِئے کہ وہ میرے احکام پر عمل نہ کرتے تھے بلکہ میرے آئِین کو ردّ کرتے تھے اور میرے سبتوں کو ناپاک کرتے تھے اور اُن کی آنکھیں اُن کے باپ دادا کے بُتوں پر تھِیں۔K5Jپِھر مَیں نے بیابان میں اُن سے قَسم کھائی کہ مَیں اُن کو قَوموں میں آوارہ اور مُمالِک میں پراگندہ کرُوں گا۔%4CJتَو بھی مَیں نے اپنا ہاتھ کھینچا اور اپنے نام کی خاطِر اَیسا کِیا تاکہ وہ اُن قَوموں کی نظر میں جِن کے دیکھتے ہُوئے مَیں اُن کو نِکال لایا ناپاک نہ کِیا جائے۔3)Jلیکن فرزندوں نے بھی مُجھ سے بغاوت کی ۔ وہ میرے آئِین پر نہ چلے نہ میرے احکام کو مان کر اُن پر عمل کِیا جِن پر اگر اِنسان عمل کرے تو اُن کے سبب سے زِندہ رہے ۔ اُنہوں نے میرے سبتوں کو ناپاک کِیا ۔ تب مَیں نے کہا کہ مَیں اپنا قہر اُن پر نازِل کرُوں گا اور بیابان میں اپنے غضب کو اُن پر پُورا کرُوں گا۔b2=Jاور میرے سبتوں کو مُقدّس جانو کہ وہ میرے اور تُمہارے درمِیان نِشان ہوں تاکہ تُم جانو کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔11[Jمَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں ۔ میرے آئِین پر چلو اور میرے احکام کو مانو اور اُن پر عمل کرو۔w0gJاور مَیں نے بیابان میں اُن کے فرزندوں سے کہا تُم اپنے باپ دادا کے آئِین و احکام پر نہ چلو اور اُن کے بُتوں سے اپنے آپ کو ناپاک نہ کرو۔u/cJتَو بھی میری آنکھوں نے اُن کی رِعایت کی اور مَیں نے اُن کو ہلاک نہ کِیا اور مَیں نے بیابان میں اُن کو بِالکُل نیست و نابُود نہ کِیا۔ .Jکیونکہ اُنہوں نے میرے احکام کو ردّ کِیا اور میرے آئِین پر نہ چلے اور میرے سبتوں کو ناپاک کِیا اِس لِئے کہ اُن کے دِل اُن کے بُتوں کے مُشتاق تھے۔9-kJاور مَیں نے بیابان میں بھی اُن سے قَسم کھائی کہ مَیں اُن کو اُس مُلک میں نہ لاؤُں گا جو مَیں نے اُن کو دِیا جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور جو تمام مُمالِک کی شَوکت ہے۔,wJلیکن مَیں نے اپنے نام کی خاطِر اَیسا کِیا تاکہ وہ اُن قَوموں کی نظر میں جِن کی آنکھوں کے سامنے مَیں اُن کو نِکال لایا ناپاک نہ کِیا جائے۔+}J لیکن بنی اِسرائیل بیابان میں مُجھ سے باغی ہُوئے ۔ وہ میرے آئِین پر نہ چلے اور میرے احکام کو ردّ کِیا جِن پر اگر اِنسان عمل کرے تو اُن کے سبب سے زِندہ رہے اور اُنہوں نے میرے سبتوں کو نِہایت ناپاک کِیا ۔ تب مَیں نے کہا کہ مَیں بیابان میں اپنا قہر اُن پر نازِل کر کے اُن کو فنا کرُوں گا۔*{J اور مَیں نے اپنے سبت بھی اُن کو دِئے تاکہ وہ میرے اور اُن کے درمِیان نِشان ہوں تاکہ وہ جانیں کہ مَیں خُداوند اُن کا مُقدّس کرنے والا ہُوں۔D)J اور مَیں نے اپنے آئِین اُن کو دِئے اور اپنے احکام اُن کو سِکھائے کہ اِنسان اُن پر عمل کرنے سے زِندہ رہے۔i(KJ پس مَیں اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال کر بیابان میں لایاz'mJ لیکن مَیں نے اپنے نام کی خاطِر اَیسا کِیا تاکہ میرا نام اُن قَوموں کی نظر میں جِن کے درمِیان وہ رہتے تھے اور جِن کی نِگاہوں میں مَیں اُن پر ظاہِر ہُؤا جب اُن کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا ناپاک نہ کِیا جائے۔j&MJلیکن وہ مُجھ سے باغی ہُوئے اور نہ چاہا کہ میری سُنیں ۔ اُن میں سے کِسی نے اُن نفرتی چِیزوں کو جو اُس کی منظُورِ نظر تھِیں ترک نہ کِیا اور مِصر کے بُتوں کو نہ چھوڑا ۔ تب مَیں نے کہا کہ مَیں اپنا قہر اُن پر اُنڈیل دُوں گا تاکہ اپنے غضب کو مُلکِ مِصر میں اُن پر پُورا کرُوں۔L%Jاور مَیں نے اُن سے کہا تُم میں سے ہر ایک شخص اُن نفرتی چِیزوں کو جو اُس کی منظُورِ نظر ہیں دُور کرے اورتُم اپنے آپ کو مِصر کے بُتوں سے ناپاک نہ کرو ۔ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔S$Jجِس دِن مَیں نے اُن سے قَسم کھائی تاکہ اُن کو مُلکِ مِصر سے اُس مُلک میں لاؤُں جو مَیں نے اُن کے لِئے دیکھ کر ٹھہرایا تھا جِس میں دُودھ اور شہد بہتا ہے اور جو تمام مُمالِک کی شَوکت ہے۔#1Jاُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس دِن مَیں نے اِسرائیل کو برگُزِیدہ کِیا اور بنی یعقُوب سے قَسم کھائی اور مُلکِ مِصر میں اپنے آپ کو اُن پر ظاہِر کِیا مَیں نے اُن سے قَسم کھا کر کہا مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں۔p"YJکیا تُو اُن پر حُجّت قائِم کرے گا اَے آدم زاد کیا تُو اُن پر حُجّت قائِم کرے گا؟ اُن کے باپ دادا کے نفرتی کاموں سے اُن کو آگاہ کر۔!Jکہ اَے آدم زاد! اِسرائیل کے بزُرگوں سے کلام کر اور اُن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ کیا تُم مُجھ سے دریافت کرنے آئے ہو؟ خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم تُم مُجھ سے کُچھ دریافت نہ کر سکو گے۔Q Jتب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔ )Jاور ساتویں برس کے پانچویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ اِسرائیل کے چند بزُرگ خُداوند سے کُچھ دریافت کرنے کو آئے اور میرے سامنے بَیٹھ گئے۔>uJاور ایک چھڑی سے جو اُس کی ڈالِیوں سے بنی تھی آگ نِکل کر اُس کا پَھل کھا گئی اور اُس کی کوئی اَیسی مضبُوط ڈالی نہ رہی کہ سلطنت کا عصا ہو ۔ یہ نَوحہ ہے اور نَوحہ کے لِئے رہے گا۔ucJ اور اب وہ بیابان میں سُوکھی اور پِیاسی زمِین میں لگائی گئی۔0YJ لیکن وہ غضب سے اُکھاڑ کر زمِین پر گِرائی گئی اور پُوربی ہوا نے اُس کا پَھل خُشک کر ڈالا اور اُس کی مضبُوط ڈالِیاں توڑی گئِیں اور سُوکھ گئِیں اور آگ سے بھسم ہُوئِیں۔:mJ اور اُس کی شاخیں اَیسی مضبُوط ہو گئِیں کہ بادشاہوں کے عصا اُن سے بنائے گئے اور گھنی شاخوں میں اُس کا تنہ بُلند ہُؤا اور وہ اپنی گھنی شاخوں سمیت اُونچی دِکھائی دیتی تھی۔jMJ تیری ماں اُس تاک سے مُشابہ تھی جو تیری مانِند پانی کے کنارے لگائی گئی ۔ وہ پانی کی فراوانی کے باعِث باروَر اور شاخ دار ہُوئی۔A{J اور اُنہوں نے اُسے زنجِیروں سے جکڑ کر پِنجرے میں ڈالا اور شاہِ بابل کے پاس لے آئے ۔ اُنہوں نے اُسے قلعہ میں بند کِیا تاکہ اُس کی آواز اِسرائیل کے پہاڑوں پر پِھر سُنی نہ جائے۔oWJتب بُہت سی قَومیں تمام مُمالِک سے اُس کی گھات میں بَیٹِھیں اور اُنہوں نے اُس پر اپنا جال پَھیلایا ۔ وہ اُن کے گڑھے میں پکڑا گیا۔eCJاور اُس نے اُن کے قصروں کو برباد کِیا اور اُن کے شہروں کو وِیران کِیا ۔ اُس کی گرج سے مُلک اُجڑ گیا اور اُس کی آبادی نہ رہی۔QJاور وہ شیروں کے درمِیان سَیر کرتا پِھرا اور جوان شیر ہُؤا اور شِکار کرنا سِیکھ گیا اور آدمِیوں کو نِگلنے لگا۔ 9Jاور جب شیرنی نے دیکھا کہ اُس نے بے فائِدہ اِنتِظار کِیا اور اُس کی اُمّید جاتی رہی تو اُس نے اپنے بچّوں میں سے دُوسرے کو لِیا اور اُسے پال کر جوان شیر کِیا۔fEJاور قَوموں کے درمِیان اُس کا چرچا ہُؤا تو وہ اُن کے گڑھے میں پکڑا گیا اور وہ اُسے زنجِیروں سے جکڑ کر زمِینِ مِصر میں لائے۔T!Jاور اُس نے اپنے بچّوں میں سے ایک کو پالا تو وہ جوان شیر ہُؤا اور شِکار کرنا سِیکھ گیا اور آدمِیوں کو نِگلنے لگا۔\1Jاور کہہ تیری ماں کَون تھی؟ ایک شیرنی جو شیروں کے درمِیان لیٹی تھی اور جوان شیروں کے درمیان اُس نے اپنے بچّوں کو پالا۔L Jاب تُو اِسرائیل کے اُمرا پر نَوحہ کر۔FJ کیونکہ خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے مَرنے والے کی مَوت سے شادمانی نہیں ۔ اِس لِئے باز آؤ اور زِندہ رہو۔{Jاُن تمام گُناہوں کو جِن سے تُم گُنہگار ہُوئے دُورکرو اور اپنے لِئے نیا دِل اور نئی رُوح پَیدا کرو ۔اَے بنی اِسرائیل تُم کیوں ہلاک ہو گے؟۔W'Jپس خُداوند خُدا فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل مَیںہر ایک کی روِش کے مُطابِق تُمہاری عدالت کرُوں گا ۔ تَوبہ کرو اور اپنے تمام گُناہوں سے باز آؤ تاکہ بدکرداری تُمہاری ہلاکت کا باعِث نہ ہو۔ x6}{zyxwvvevuts?rqqpsonvm,lBk jihgfedd*c=a`^L\\ZYX*WIVUwTSRQP9OYNML(JJI6H(GEE%D CbBA@?>T=x<;;D:Y98K66s5|4U3j2270;/n-,++)))(']%%#!!/ v. x (  $>~uJکیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں تُجھے اُن شہروں کی مانِند جو بے چراغ ہیں وِیران کر دُوں گا جب مَیں تُجھ پر سمُندر بہا دُوں گا اور جب سمُندر تُجھے چُھپا لے گا۔O}Jاب بحری مُمالِک تیرے گِرنے کے دِن تھرتھرائیں گے ۔ ہاں سمُندر کے سب بحری مُمالِک تیرے انجام سے ہِراسان ہوں گے۔t|aJاور وہ تُجھ پر نَوحہ کریں گے اور کہیں گے ہائے تُو کَیسا نابُود ہُؤا جو بحری مُمالِک سے آباد اور مشہُور شہر تھا جو سمُندر میں زورآور تھا جِس کے باشِندوں سے سب اُس میں آمد و رفت کرنے والے خَوف کھاتے تھے!۔{Jتب سمُندر کے اُمرا اپنے تختوں پر سے اُتریں گے اور اپنے جُبّے اُتار ڈالیں گے اور اپنے زردوز پَیراہن اُتارپھینکیں گے ۔ وہ تھرتھراہٹ سے مُلبّس ہو کر خاک پر بَیٹھیں گے ۔ وہ ہر دم کانپیں گے اور تیرے سبب سے حَیرت زدہ ہوں گے۔z7Jخُداوند خُدا صُور سے یُوں فرماتا ہے کہ جب تُجھ میں قتل کا کام جاری ہو گا اور زخمی کراہتے ہوں گے تو کیا بحری مُمالِک تیرے گِرنے کے شور سے نہ تھرتھرائیں گے؟۔&yEJاور مَیں تُجھے صاف چٹان بنا دُوں گا۔ تُو جال پَھیلانے کی جگہ ہو گا اور پِھر تعمِیر نہ کِیا جائے گا کیونکہ مَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔%xCJ اور مَیں تیرے گانے کی آواز بند کر دُوں گا اور تیری سِتاروں کی صدا پِھر سُنی نہ جائے گی۔aw;J اور وہ تیری دَولت لُوٹ لیں گے اور تیرے مالِ تِجارت کو غارت کریں گے اور تیری شہر پناہ توڑ ڈالیں گے اور تیرے رنگ محلّوں کو ڈھا دیں گے اور تیرے پتّھر اور لکڑی اورتیری مِٹّی سمُندر میں ڈال دیں گے۔ vJ وہ اپنے گھوڑوں کے سُموں سے تیری سب سڑکوں کو روند ڈالے گا اور تیرے لوگوں کو تلوار سے قتل کرے گا اور تیری توانائی کے سُتُون زمِین پر گِر جائیں گے۔u7J اُس کے گھوڑوں کی کثرت کے سبب سے اِتنی گرد اُڑے گی کہ تُجھے چُھپا لے گی ۔ جب وہ تیرے پھاٹکوں میں گُھس آئے گاجِس طرح رخنہ کر کے شہر میں گُھس جاتے ہیں تو سواروں اور گاڑِیوں اور رتھوں کی گڑگڑاہٹ کی آواز سے تیری شہر پناہ ہِل جائے گی۔'tGJ وہ اپنے منجنِیق کو تیری شہر پناہ پر چلائے گا اور اپنے تبروں سے تیرے بُرجوں کو ڈھا دے گا۔#s?Jوہ تیری بیٹِیوں کو مَیدان میں تلوار سے قتل کرے گااور تیرے اِردگِرد مورچہ بندی کرے گا اور تیرے مُقابِل دمدمہ باندھے گا اور تیری مُخالفت میں ڈھال اُٹھائے گا۔drAJکیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شاہِ بابل نبُوکد رضر کو جو شاہنشاہ ہے گھوڑوں اور رتھوں اور سواروں اور فَوجوں اور بُہت سے لوگوں کے انبوہ کے ساتھ شِمال سے صُور پر چڑھا لاؤُں گا۔2q]Jاور اُس کی بیٹِیاں جو مَیدان میں ہیں تلوار سے قتل ہوں گی اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔fpEJوہ سمُندر میں جال پَھیلانے کی جگہ ہو گا کیونکہ مَیںہی نے فرمایا خُداوند خُدا فرماتا ہے اور وہ قَوموں کے لِئے غنِیمت ہو گا۔ oJاور وہ صُور کی شہر پناہ کو توڑ ڈالیں گے اور اُس کے بُرجوں کو ڈھا دیں گے اور مَیں اُس کی مِٹّی تک کُھرچ پھینکُوں گا اور اُسے صاف چٹان بنا دُوں گا۔.nUJاِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ اَے صُور مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور بُہت سی قَوموں کو تُجھ پر چڑھا لاؤُں گا جِس طرح سمُندر اپنی مَوجوں کو چڑھاتا ہے۔*mMJکہ اَے آدم زاد چُونکہ صُور نے یروشلیِم پر کہا ہے آہاہا! وہ قَوموں کا پھاٹک توڑ دِیا گیا ہے ۔اب وہ میری طرف مُتوجِّہ ہو گی ۔اب اُس کی بربادی سے میری معمُوری ہو گی۔l !Jاور گیارھویں برس میں مہِینے کے پہلے دِن خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔dkAJاور مَیں سخت عِتاب کر کے اُن سے بڑا اِنتقام لُوں گااور جب مَیں اُن سے اِنتقام لُوں گا تو وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔)jKJاِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں فلِستیوں پر ہاتھ چلاؤُں گا اور کریتِیوں کو کاٹ ڈالُوں گا اور سمُندر کے ساحِل کے باقی لوگوں کو ہلاک کرُوں گا۔iyJخُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ فلِستیوں نے کِینہ کشی کی اور دِل کی کِینہ وری سے اِنتقام لِیا تاکہ دائِمی عداوت سے اُسے ہلاک کریں۔Xh)Jاور مَیں اپنی قَوم بنی اِسرائیل کے ہاتھ سے ادُو م سے اِنتقام لُوں گا اور وہ میرے غضب و قہر کے مُطابِق ادُو م سے سلُوک کریں گے اور وہ میرے اِنتقام کو معلُوم کریں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔cg?J اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں ادُو م پر ہاتھ چلاؤُں گا ۔ اُس کے اِنسان اور حَیوان کو نابُود کرُوں گا اور تِیمان سے لے کر اُسے وِیران کرُوں گا اور وہ ددا ن تک تلوار سے قتل ہوں گے۔[f/J خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ ادُو م نے بنی یہُوداہ سے کِینہ کشی کی اور اُن سے اِنتِقام لے کربڑا گُناہ کِیا۔eyJ اور مَیں موآ ب کو سزا دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوندمَیں ہُوں۔ d J اور مَیں اہلِ مشرِق کو اُس کے اور بنی عمُّون کے خِلاف چڑھا لاؤُں گا کہ اُن پر قابِض ہوں تاکہ قَوموں کے درمِیان بنی عمُّون کا ذِکر باقی نہ رہے۔ c9J اِس لِئے دیکھ مَیں موآ ب کے پہلُو کو اُس کے شہروں سے اُس کی سرحد کے شہروں سے جو زمِین کی شَوکت ہیں بَیت یسِیمو ت اور بعل معُون اور قریتا ئِم سے کھول دُوں گا۔FbJخُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ موآ ب اور شعِیر کہتے ہیں کہ بنی یہُوداہ تمام قَوموں کی مانِند ہیں۔faEJاِس لِئے دیکھ مَیں اپنا ہاتھ تُجھ پر چلاؤُں گا اورتُجھے دِیگر اقوام کے حوالہ کرُوں گا تاکہ وہ تُجھ کولُوٹ لیں اور مَیں تُجھے اُمّتوں میں سے کاٹ ڈالُوں گااور مُلکوں میں سے تُجھے نیست و نابُود کرُوں گا ۔ مَیں تُجھے ہلاک کرُوں گا اور تُو جانے گا کہ خُداوند مَیںہُوں۔`5Jکیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُو نے تالِیاں بجائِیں اور پاؤں پٹکے اور اِسرائیل کی مملکت کی بربادی پر اپنی کمال عداوت سے بڑی شادمانی کی۔d_AJاور مَیں ربّہ کو اُونٹوں کا اصطبل اور بنی عمُّون کی سرزمِین کو بھیڑسالہ بنا دُوں گا اور تُو جانے گا کہ مَیں خُداوند ہُوں۔g^GJاِس لِئے مَیں تُجھے اہلِ مشرِق کے حوالہ کر دُوں گا کہ تُو اُن کی مِلکِیّت ہو اور وہ تُجھ میں اپنے ڈیرے لگائیں گے اور تیرے اندر اپنے مکان بنائیں گے اور تیرے میوے کھائیں گے اور تیرا دُودھ پِئیں گے۔]!Jاور بنی عمُّون سے کہہ خُداوند خُدا کا کلام سُنو ۔ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے میرے مَقدِس پر جب وہ ناپاک کِیا گیا اور اِسرائیل کے مُلک پر جب وہ اُجاڑا گیا اور بنی یہُوداہ پر جب وہ اسِیر ہو کر گئے اہاہا! کہا۔ \Jکہ اَے آدم زاد بنی عمُّون کی طرف مُتوجِّہ ہو اور اُن کے خِلاف نبُوّت کر۔[[ 1Jاور خُداوند خُدا کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔?ZwJاُس دِن تیرا مُنہ اُس کے سامنے جو بچ نِکلا ہے کُھل جائے گا اور تُو بولے گا اور پِھر گُونگا نہ رہے گا ۔ سو تُو اُن کے لِئے ایک نِشان ہو گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔vYeJاُس دِن وہ جو بھاگ نِکلے تیرے پاس آئے گا کہ تیرے کان میں کہے۔?XwJاور تُو اَے آدم زاد دیکھ کہ جِس دِن مَیں اُن سے اُن کا زور اور اُن کی شان و شَوکت اور اُن کے منظُورِ نظر کو اور اُن کے مرغُوبِ خاطِر اُن کے بیٹے اور اُن کی بیٹِیاں لے لُوں گا۔WJچُنانچہ حِزقی ایل تُمہارے لِئے نِشان ہے ۔ سب کُچھ جو اُس نے کِیا تُم بھی کرو گے اور جب یہ وقُوع میں آئے گا تو تُم جانو گے کہ خُداوند خُدا مَیں ہُوں۔lVQJاور تُمہاری پگڑیاں تُمہارے سروں پر اور تُمہاری جُوتِیاں تُمہارے پاؤں میں ہوں گی اور تُم نَوحہ اور زاری نہ کرو گے پر اپنی شرارت کے سبب سے گُھلو گے اور ایک دُوسرے کو دیکھ دیکھ کر ٹھنڈی سانس بھرو گے۔HU Jاور تُم اَیسا ہی کرو گے جَیسا مَیں نے کِیا ۔ تُم اپنے ہونٹوں کو نہ ڈھانپو گے اور لوگوں کی روٹی نہ کھاؤ گے۔wTgJکہ اِسرائیل کے گھرانے سے کہہ خُداوند خُدا یُوںفرماتا ہے کہ دیکھو مَیں اپنے مَقدِس کو جو تُمہارے زور کا فخر اور تُمہارا منظُورِ نظر ہے جِس کے لِئے تُمہارے دِل ترستے ہیں ناپاک کرُوں گا اور تُمہارے بیٹے اور تُمہاری بیٹِیاں جِن کو تُم پِیچھے چھوڑ آئے ہو تلوار سے مارے جائیں گے۔vSeJسو مَیں نے اُن سے کہا کہ خُداوند کا کلام مُجھ پرنازِل ہُؤا۔4RaJپس لوگوں نے مُجھ سے پُوچھا کیا تُو ہمیں نہ بتائے گاکہ جو تُو کرتا ہے اُس کو ہم سے کیا نِسبت ہے؟۔fQEJسو مَیں نے صُبح کو لوگوں سے کلام کِیا اور شام کومیری بِیوی مَر گئی اور صُبح کو مَیں نے وُہی کِیا جِس کامُجھے حُکم مِلا تھا۔"P=Jچُپکے چُپکے آہیں بھرنا ۔ مُردہ پر نَوحہ نہ کرنا۔سر پر اپنی پگڑی باندھنا اور پاؤں میں جُوتی پہننا اور اپنے ہونٹوں کو نہ ڈھانپنا اور لوگوں کی روٹی نہ کھانا۔rO]Jکہ اَے آدم زاد دیکھ مَیں تیری منظُورِ نظر کو ایک ہی ضرب میں تُجھ سے جُدا کرُوں گا لیکن تُو نہ ماتم کرنانہ رونا اور نہ آنسُو بہانا۔UN#Jپِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔zMmJمَیں خُداوند نے یہ فرمایا ہے ۔ یُوں ہی ہو گا اورمَیں کر دِکھاؤُں گا ۔ نہ دست بردار ہُوں گا نہ رحم کرُوں گانہ باز آؤُں گا ۔ تیری روِش اور تیرے کاموں کے مُطابِق وہ تیری عدالت کریں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔AL{J تیری ناپاکی میں خباثت ہے کیونکہ مَیں تُجھے پاک کِیاچاہتا ہُوں پر تُو پاک ہونا نہیں چاہتی ۔ تُو اپنی ناپاکی سے پِھر پاک نہ ہو گی جب تک مَیں اپنا قہر تُجھ پر پُورا نہ کر چکُوں۔CKJ وہ سخت مِحنت سے ہار گئی لیکن اُس کا بڑا زنگ اُس سے دُور نہیں ہُؤا ۔ آگ سے بھی اُس کا زنگ دُور نہیں ہوتا۔fJEJ تب اُسے خالی کر کے اَنگاروں پر رکھ تاکہ اُس کا پِیتل گرم ہو اور جل جائے اور اُس میں کی ناپاکی گل جائے اوراُس کا زنگ دُور ہو۔2I]J لکڑِیاں خُوب جھونک ۔ آگ سُلگا ۔ گوشت کو خُوب اُبال اور شوربا گاڑھا کر اور ہڈِّ یاں بھی جلا دے۔*HMJ اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ خُونی شہر پر افسوس! مَیں بھی بڑا ڈھیر لگاؤُں گا۔IG Jاِس لِئے کہ غضب نازِل ہو اور اِنتِقام لِیا جائے مَیں نے اُس کا خُون صاف چٹان پر رکھّا تاکہ وہ چُھپ نہ جائے۔WF'Jکیونکہ اُس کا خُون اُس کے درمِیان ہے ۔ اُس نے اُسے صاف چٹان پر رکھّا ۔ زمِین پر نہیں گِرایا تاکہ خاک میں چُھپ جائے۔kEOJاِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُس خُونی شہر پر افسوس اور اُس دیگ پر جِس میں زنگ لگا ہے اور اُس کا زنگ اُس پر سے اُتارا نہیں گیا! ایک ایک ٹُکڑا کر کے اُس میں سے نِکال اور اُس پر قُرعہ نہ پڑے۔oDWJاور گلّہ میں سے چُن چُن کر لے اور اُس کے نِیچے لکڑیوں کا ڈھیر لگا دے اور خُوب جوش دے تاکہ اُس کی ہڈِّیاں اُس میں خُوب اُبل جائیں۔CCJٹُکڑے اُس میں اِکٹّھے کر ۔ ہر ایک اچّھا ٹُکڑا یعنی ران اور شانہ اور اچھّی اچھّی ہڈِّیاں اُس میں بھر دے۔BJاور اِس باغی خاندان کے لِئے ایک تمثِیل بیان کر اور اِن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ ایک دیگ چڑھا دے ہاں اُسے چڑھا اور اُس میں پانی بھر دے۔HA Jکہ اَے آدم زاد آج کے دِن ہاں اِسی دِن کا نام لِکھ رکھ ۔ شاہِ بابل نے عَین اِسی دِن یروشلیِم پر خُرُوج کِیا۔%@ EJپِھر نویں برس کے دسویں مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔?!J1اور وہ تُمہارے فِسق و فجُور کا بدلہ تُم کو دیں گے اور تُم اپنے بُتوں کے گُناہوں کی سزا کا بوجھ اُٹھاؤ گے تاکہ تُم جانو کہ خُداوند خُدا مَیں ہی ہُوں۔T>!J0یُوں مَیں بدکاری کو مُلک سے مَوقُوف کرُوں گا تاکہ سب عَورتیں عِبرت پذِیر ہوں اور تُمہاری مانِند بدکاری نہ کریں۔=J/اور وہ گروہ اُن کو سنگسار کرے گی اور اپنی تلواروں سے اُن کو قتل کرے گی ۔ اُن کے بیٹوں اور بیٹِیوں کو ہلاک کرے گی اور اُن کے گھروں کو آگ سے جلا دے گی۔<J.کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اُن پر ایک گُروہ چڑھا لاؤُں گا اور اُن کو چھوڑ دُوں گا کہ اِدھراُدھر دھکّے کھاتی پِھریں اور غارت ہوں۔ ; J-لیکن صادِق آدمی اُن پر وہ فتویٰ دیں گے جو بدکار اور خُونی عَورتوں پر دِیا جاتا ہے کیونکہ وہ بدکار عَورتیں ہیں اور اُن کے ہاتھ خُون آلُودہ ہیں۔Z:-J,اور وہ اُس کے پاس گئے جِس طرح کِسی کسبی کے پاس جاتے ہیں اُسی طرح وہ اُن بدذات عَورتوں اہو لہ اور اہولِیبہ کے پاس گئے۔Y9+J+تب مَیں نے اُس کی بابت جو بدکاری کرتے کرتے بُڑھیاہو گئی تھی کہا اب یہ لوگ اُس سے بدکاری کریں گے اور وہ اُن سے کرے گی۔08YJ*اور ایک عیّاش جماعت کی آواز اُس کے ساتھ تھی اور عام لوگوں کے علاوہ بیابان سے شرابِیوں کو لائے اور اُنہوں نے اُن کے ہاتھوں میں کنگن اور سروں پر خُوش نُما تاج پہنائے۔S7J)اور تُو نفِیس پلنگ پر بَیٹھی اور اُسکے پاس دسترخوان تیّار کِیا اور اُس پر تُو نے میرا بخُور اور میرا عِطررکھّا۔6J(بلکہ تُم نے دُور سے مَرد بُلائے جِن کے پاس قاصِد بھیجا اور دیکھ وہ آئے جِن کے لِئے تُو نے غُسل کِیا اور آنکھوں میں کاجل لگایا اور بناؤ سِنگار کِیا۔<5qJ'کیونکہ جب وہ اپنی اَولاد کو بُتوں کے لِئے ذبح کر چُکِیں تو اُسی دِن میرے مَقدِس میں داخِل ہُوئِیں تاکہ اُسے ناپاک کریں اور دیکھ اُنہوں نے میرے گھر کے اندر اَیسا کام کِیا۔[4/J&اِس کے سِوا اُنہوں نے مُجھ سے یہ کِیا کہ اُسی دِن اُنہوں نے میرے مَقدِس کو ناپاک کِیا اور میرے سبتوں کی بے حُرمتی کی۔R3J%کیونکہ اُنہوں نے بدکاری کی اور اُن کے ہاتھ خُون آلُودہ ہیں ۔ ہاں اُنہوں نے اپنے بُتوں سے بدکاری کی اور اپنے بیٹوں کو جو مُجھ سے پَیدا ہُوئے آگ سے گُذارا کہ بُتوں کی نذر ہو کر ہلاک ہوں۔z2mJ$پِھر خُداوند نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد کِیا تُو آہو لہ اور آہو لِیبہ پر اِلزام نہ لگائے گا؟ تُو اُن کے گِھنَونے کام اُن پر ظاہِر کر۔1%J#پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ تُو مُجھے بُھول گئی اور مُجھے اپنی پِیٹھ کے پِیچھے پھینک دِیا اِس لِئے اپنی بدذاتی اور بدکاری کی سزا اُٹھا۔0J"تُو اُسے پِئے گی اور نچوڑے گی اور اُس کی ٹِھیکریاں بھی چبا جائے گی اور اپنی چھاتِیاں نوچے گی کیونکہ مَیں ہی نے یہ فرمایا ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔1/[J!تُو مَستی اور سوگ سے بھر جائے گی ۔ وِیرانی اور حَیرت کا پِیالہ ۔ تیری بہن سامر یہ کا پیالہ ہے۔5.cJ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُو اپنی بہن کے پِیالہ سے جو گہرا اور بڑا ہے پِئے گی۔ تیری ہنسی ہو گی اورتُو ٹھٹّھوں میں اُڑائی جائے گی کیونکہ اُس میں بُہت سی سمائی ہے۔-Jتُو اپنی بہن کی راہ پر چلی اِس لِئے مَیں اُس کا پِیالہ تیرے ہاتھ میں دُوں گا۔\,1Jیہ سب کُچھ تُجھ سے اِس لِئے ہو گا کہ تُو نے بدکاری کے لِئے دِیگر اقوام کا پِیچھا کِیا اور اُن کے بُتوں سے ناپاک ہُوئی۔}+sJاور وہ تُجھ سے نفرت کے ساتھ پیش آئیں گے اور تیرا سب مال جو تُو نے مِحنت سے پَیدا کِیا ہے چِھین لیں گے اور تُجھے عُریان اور برہنہ چھوڑ جائیں گے یہاں تک کہ تیری شہوت پرستی و خباثت اور تیری بدکاری فاش ہو جائے گی۔*%Jکیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تُجھے اُن کے ہاتھ میں جِن سے تُجھے نفرت ہے ہاں اُن ہی کے ہاتھ میں جِن سے تیری جان بے زار ہے دے دُوں گا۔;)oJاور مَیں تیری شہوت پرستی اور تیری بدکاری جو تُو نے مُلکِ مِصر میں سِیکھی مَوقُوف کرُوں گا یہاں تک کہ تُو اُن کی طرف پِھر آنکھ نہ اُٹھائے گی اور پِھر مِصر کو یاد نہ کرے گی۔(}Jاور وہ تیرے کپڑے اُتار لیں گے اور تیرے نفِیس زیور لُوٹ لے جائیں گے۔9'kJاور مَیں اپنی غَیرت کو تیری مُخالِف بناؤُں گا اور وہ غضب ناک ہو کر تُجھ سے پیش آئیں گے اور تیری ناک اور تیرے کان کاٹ ڈالیں گے اور تیرے باقی لوگ تلوار سے مارے جائیں گے ۔ وہ تیرے بیٹوں اور بیٹِیوں کو پکڑ لیں گے اور تیرا بقِیّہ آگ سے بھسم ہو گا۔>&uJاور وہ اسلحۂِ جنگ اور رتھوں اور چھکڑوں اور اُمّتوں کے انبوہ کے ساتھ تُجھ پر حملہ کریں گے اور ڈھال اور پھری پکڑ کر اور خود پہن کر چاروں طرف سے تُجھے گھیر لیں گے۔ مَیں عدالت اُن کو سپُرد کرُوں گا اور وہ اپنے آئِین کے مُطابِق تیرا فَیصلہ کریں گے۔0%YJاہلِ بابل اور سب کسدیوں کو فِقود اور شوع اور قوع اور اُن کے ساتھ تمام اسُوریوں کو ۔ سب کے سب دِل پسند جوان مَردوں کو سرداروں اور حاکِموں کو اور بڑے بڑے امِیروں اور نامی لوگوں کو جو سب کے سب گھوڑوں پر سوار ہوتے ہیں تُجھ پر چڑھا لاؤُں گا۔t$aJاِس لِئے اَے اہولِیبہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں اُن یاروں کو جِن سے تیری جان بے زار ہو گئی ہے اُبھارُوں گا کہ تُجھ سے مُخالفت کریں اور اُن کوبُلا لاؤُں گا کہ تُجھے چاروں طرف سے گھیر لیں۔h#IJاِس طرح تُو نے اپنی جوانی کی شہوَت پرستی کو جب کہ مِصری تیری جوانی کی چھاتیوں کے سبب سے تیرے پِستان مَلتے تھے پِھر یاد کِیا۔J" Jسو وہ پِھر اپنے اُن یاروں پر مَرنے لگی جِن کا بدن گدھوں کا سا بدن اور جِن کا اِنزال گھوڑوں کا سا اِنزال تھا۔N!Jتَو بھی اُس نے اپنی جوانی کے دِنوں کو یاد کر کے جب وہ مِصر کی سرزمِین میں بدکاری کرتی تھی بدکاری پر بدکاری کی۔x iJتب اُس کی بدکاری علانیہ ہُوئی اور اُس کی برہنگی بے ستر ہو گئی ۔ تب میری جان اُس سے بے زار ہُوئی جَیسی اُس کی بہن سے بے زار ہو چُکی تھی۔)KJپس اہلِ بابل اُس کے پاس آ کر عِشق کے بِستر پر چڑھے اور اُنہوں نے اُس سے بدکاری کر کے اُسے آلُودہ کِیا اور وہ اُن سے ناپاک ہُوئی تو اُس کی جان اُن سے بے زار ہو گئی۔Jتو دیکھتے ہی وہ اُن پر مَرنے لگی اور اُن کے پاس کسدِ ستان میں قاصِد بھیجے۔zmJجو پٹکوں سے کمربستہ اور سروں پر رنگِین پگڑِیاں پہنے تھے اور سب کے سب دیکھنے میں اُمرا اہلِ بابل کی مانِند تھے جِن کا وطن کسدِ ستان ہے۔Jاور اُس نے بدکاری میں ترقّی کی کیونکہ جب اُس نے دِیوارپر مَردوں کی صُورتیں دیکِھیں یعنی کسدیوں کی تصوِیریں جو شنگرف سے کھِنچی ہُوئی تِھیں۔ J اور مَیں نے دیکھا کہ وہ بھی ناپاک ہو گئی۔ اُن دونوں کی ایک ہی روِش تھی۔3J وہ اسُورِیوں پر عاشِق ہُوئی جو سردار اور حاکِم اور اُس کے ہمسایہ تھے جو بھڑکِیلی پوشاک پہنتے اور گھوڑوں پر سوار ہوتے اور سب کے سب دِل پسند جوان مَرد تھے۔eCJ اور اُس کی بہن آہو لِیبہ نے یہ سب کُچھ دیکھا پر وہ شہوت پرستی میں اُس سے بدتر ہُوئی اور اُس نے اپنی بہن سے بڑھ کر بدکاری کی۔EJ اُنہوں نے اُس کو بے ستر کِیا اور اُس کے بیٹِوں اور بیٹِیوں کو چِھین لِیا اور اُسے تلوار سے قتل کِیا ۔ پس وہ عَورتوں میں انگُشت نُما ہُوئی کیونکہ اُنہوں نے اُسے عدالت سے سزا دی۔$AJ اِس لِئے مَیں نے اُسے اُس کے یاروں یعنی اسُوریوں کے حوالہ کر دِیا جِن پر وہ مَرتی تھی۔OJاُس نے جو بدکاری مِصر میں کی تھی اُسے ترک نہ کِیا کیونکہ اُس کی جوانی میں وہ اُس سے ہم آغوش ہُوئے اور اُنہوں نے اُس کے دوشِیزگی کے پِستانوں کو مَسلا اور اپنی بدکاری اُس پر اُنڈیل دی۔3Jاور اُس نے اُن سب کے ساتھ جو اسُور کے برگُزِیدہ مَرد تھے بدکاری کی اور اُن سب کے ساتھ جِن سے وہ عِشق بازی کرتی تھی اور اُن کے سب بُتوں کے ساتھ ناپاک ہُوئی۔W'Jوہ سردار اور حاکِم اور سب کے سب دِل پسند جوان مَرد اورسوار تھے جو گھوڑوں پر سوار ہوتے اور ارغوانی پوشاک پہنتے تھے۔I Jاور آہو لہ جب کہ وہ میری تھی بدکاری کرنے لگی اوراپنے یاروں پر یعنی اسُورِیوں پر جو ہمسایہ تھے عاشِق ہُوئی۔NJاُن میں سے بڑی کا نام آہو لہ اور اُس کی بہن کاآہولِیبہ تھا اور وہ دونوں میری ہو گئِیں اور اُن سے بیٹے بیٹِیاںپَیدا ہُوئے اور اُن کے یہ نام اہو لہ اور آہولِیبہ سامریہ و یروشلیِم ہیں۔ Jاُنہوں نے مِصر میں بدکاری کی ۔ وہ اپنی جوانی میں بدکار بنِیں ۔ وہاں اُن کی چھاتِیاں مَلی گئِیں اور وہِیں اُن کے دوشِیزگی کے پِستان مَسلے گئے۔lQJکہ اَے آدم زاد! دو عَورتیں ایک ہی ماں کی بیٹِیاں تھِیں۔R Jاور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔ Jپس مَیں نے اپنا قہر اُن پر نازِل کِیا اور اپنے غضب کی آگ سے اُن کو فنا کر دِیا اور مَیں اُن کی روِش کو اُن کے سروں پر لایا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔E Jمَیں نے اُن کے درمِیان تلاش کی کہ کوئی اَیسا آدمی مِلے جو فصِیل بنائے اور اُس سرزمِین کے لِئے اُس کے رخنہ میں میرے سامنے کھڑا ہو تاکہ مَیں اُسے وِیران نہ کرُوں پر کوئی نہ مِلا۔W 'Jاِس مُلک کے لوگوں نے سِتم گری اور لُوٹ مار کی ہے اور غرِیب اور مُحتاج کو ستایا ہے اور پردیسِیوں پر ناحق سختی کی ہے۔? wJاور اُس کے نبی اُن کے لِئے کچّی کہگِل کرتے ہیں۔ باطِل رویا دیکھتے اور جُھوٹی فال گِیری کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے حالانکہ خُداوند نے نہیں فرمایا۔v eJاُس کے اُمرا اُس میں شِکار کو پھاڑنے والے بھیڑِیوں کی مانِند ہیں جو ناجائِز نفع کی خاطِر خُون ریزی کرتے اور جانوں کو ہلاک کرتے ہیں۔F Jاُس کے کاہِنوں نے میری شرِیعت کو توڑا اور میری مُقدّس چِیزوں کو ناپاک کِیا ہے ۔ اُنہوں نے مُقدّس اور عام میں کُچھ فرق نہیں رکھّا اور نِجس و طاہِر میں اِمتِیازکی تعلِیم نہیں دی اور میرے سبتوں کو نِگاہ میں نہیں رکھّا اور مَیں اُن میں بے عِزّت ہُؤا۔ Jجِس میں اُس کے نبِیوں نے سازِش کی ہے ۔ شِکار کو پھاڑتے ہُوئے گرجنے والے شیرِ بَبر کی مانِند وہ جانوں کو کھا گئے ہیں ۔ وہ مال اور قِیمتی چِیزوں کو چِھین لیتے ہیں ۔ اُنہوں نے اُس میں بُہت سی عَورتوں کو بیوہ بنا دِیاہے۔EJکہ اَے آدم زاد اُس سے کہہ تُو وہ سرزمِین ہے جو پاک نہیں کی گئی اور جِس پر غضب کے دِن میں بارِش نہیں ہُوئی۔ |>}|||/zz(yZxwvutsrrdqponmlkkkjziDhgafedCcbb a,`#^]]\W[Z5YXXWzVEUTSSRP`OMNLKII HH@FEPCB?@??9=< :98\7j6O5;4N210/.~-+*\)a(h('Z&%b$T#"i! 6c>]&{0 w f P F'>*zMJ ہَوا کے سب پرِندے اُس کے ٹُوٹے تنہ میں بسیں گے اور تمام دشتی جانور اُس کی شاخوں پر ہوں گے۔gyGJ اور اجنبی لوگ جو قَوموں میں سے ہَیبت ناک ہیں اُسے کاٹ ڈالیں گے اور پھینک دیں گے ۔ پہاڑوں اور سب وادِیوں پر اُس کی شاخیں گِر پڑیں گی اور زمِین کی سب نہروں کے آس پاس اُس کی ڈالِیاں توڑی جائیں گی اور رُویِ زمِین کے سب لوگ اُس کے سایہ سے نِکل جائیں گے اور اُسے چھوڑ دیں گے۔xJ اِس لِئے مَیں اُس کو قَوموں میں سے ایک زبردست کے حوالہ کر دُوں گا ۔ یقِیناً وہ اُس کا فَیصلہ کرے گا ۔ مَیں نے اُسے اُس کی شرارت کے سبب سے نِکال دِیا۔2w]J اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ اُس نے آپ کو بُلند اور اپنی چوٹی کو گھنی شاخوں کے درمِیان اُونچا کِیا اور اُس کے دِل میں اُس کی بُلندی پر غرُور سمایا۔gvGJ مَیں نے اُس کی ڈالِیوں کی فراوانی سے اُسے حُسن بخشا یہاں تک کہ عدن کے سب درختوں کو جو خُدا کے باغ میں تھے اُس پر رشک آتا تھا۔.uUJخُدا کے باغ کے دیودار اُسے چُھپا نہ سکے ۔ سرو اُس کی شاخوں اور چنار اُس کی ڈالِیوں کے برابر نہ تھے اور خُداکے باغ کا کوئی درخت خُوب صُورتی میں اُس کی مانِند نہ تھا۔Tt!Jیُوں وہ اپنی بزُرگی میں اپنی ڈالِیوں کی درازی کے سبب سے خُوش نُما تھا کیونکہ اُس کی جڑوں کے پاس پانی کی کثرت تھی۔,sQJہوا کے سب پرِندے اُس کی شاخوں پر اپنے گھونسلے بناتے تھے اور اُس کی ڈالِیوں کے نِیچے سب دشتی حَیوان بچّے دیتے تھے اور سب بڑی بڑی قَومیں اُس کے سایہ میں بستی تِھیں۔rJاِس لِئے پانی کی کثرت سے اُس کا قد مَیدان کے سب درختوں سے بُلند ہُؤا اور جب وہ لہلہانے لگا تو اُس کی شاخیں فراوان اور اُس کی ڈالِیاں دراز ہُوئِیں۔ qJپانی نے اُس کی پرورِش کی ۔ گہراؤ نے اُسے بڑھایا ۔ اُس کی نہریں چاروں طرف جاری تِھیں اور اُس نے اپنی نالِیوں کو مَیدان کے سب درختوں تک پُہنچایا۔NpJدیکھ اسُور لُبنا ن کا بُلند دیودار تھا جِس کی ڈالِیاں خُوب صُورت تِھیں اور پتِّیوں کی کثرت سے وہ خُوب سایہ دار تھا اور اُس کا قد بُلند تھا اور اُس کی چوٹی گھنی شاخوں کے درمِیان تھی۔1o[Jکہ اَے آدم زاد شاہِ مِصر فرعو ن اور اُس کے لوگوں سے کہہ تُم اپنی بزُرگی میں کِس کی مانِند ہو؟۔+n QJپِھر گیارھویں برس کے تِیسرے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔Ym+Jاور مَیں مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُمالِک میں تِتّربِتّر کر دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ql[Jہاں شاہِ بابل کے بازُوؤں کو سہارا دُوں گا اور فرعو ن کے بازُو گِر جائیں گے اور جب مَیں اپنی تلوار شاہِ بابل کے ہاتھ میں دُوں گا اور وہ اُس کو مُلکِ مِصر پر چلائے گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔bk=Jاور مَیں شاہِ بابل کے بازُؤوں کو قُوّت بخشُوں گا اور اپنی تلوار اُس کے ہاتھ مَیں دُوں گا لیکن فرعو ن کے بازُوؤں کو توڑُوں گا اور وہ اُس کے آگے اُس گھایل کی مانِند جو مَرنے پر ہو آہیں مارے گا۔ jJاور مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُمالِک میں تِتّربِتّر کرُوں گا۔Ji Jاِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں شاہِ مِصر فرعون کا مُخالِف ہُوں اور اُس کے بازُوؤں کو یعنی مضبُوط اور ٹُوٹے کو توڑُوں گا اور تلوار اُس کے ہاتھ سے گِرا دُوں گا۔h/Jکہ اَے آدم زاد مَیں نے شاہِ مِصر فرعو ن کا بازُو توڑا اور دیکھ وہ باندھا نہ گیا ۔ دوا لگا کر اُس پر پٹِّیاں نہ کسی گئِیں کہ تلوار پکڑنے کے لِئے مضبُوط ہو۔%gCJگیارھویں برس کے پہلے مہِینے کی ساتوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔fJاِسی طرح سے مِصر کو سزا دُوں گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔^e5Jاور تحفنحِیس میں بھی دِن اندھیرا ہو گا جِس وقت مَیں وہاں مِصر کے جُوؤں کو توڑُوں گا اور اُس کی قُوّت کی شَوکت مِٹ جائے گی اور اُس پر گھٹا چھا جائے گی اور اُس کی بیٹِیاں اسِیر ہو کر جائیں گی۔ d9Jآون اور فی بست کے جوان تلوار سے قتل ہوں گے اور یہ دونوں بستِیاں اسِیری میں جائیں گی۔Yc+Jاور مَیں مِصر میں آگ لگا دُوں گا ۔ سِین کو سخت درد ہو گا اور نو میں رخنے ہو جائیں گے اور نُوف پر ہر روز مُصِیبت ہو گی۔/bWJاور مَیں سِین پر جو مِصر کا قلعہ ہے اپنا قہر نازِل کرُوں گا اور نو کے انبوہ کو کاٹ ڈالُوں گا۔ a9Jاور فترُو س کو وِیران کرُوں گا اور ضُعن میں آگ بھڑکاؤُں گا اور نو پر فتویٰ دُوں گا۔`wJ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں بُتوں کو بھی نیست و نابُود کرُوں گا اور نُو ف میں سے مُورتوں کو مِٹا ڈالُوں گا اور آیندہ کو مُلکِ مِصر سے کوئی بادشاہ برپا نہ ہو گا اور مَیں مُلکِ مِصر میں دہشت ڈال دُوں گا۔X_)J اور مَیں ندِیوں کو سُکھا دُوں گا اور مُلک کو شرِیروں کے ہاتھ بیچُوں گا اور مَیں اُس سرزمِین کو اور اُس کی تمام معمُوری کو اجنبِیوں کے ہاتھ سے وِیران کرُوں گا ۔ مَیں خُداوند نے فرمایا ہے۔ ^9J وہ اور اُس کے ساتھ اُس کے لوگ جو قَوموں میں ہَیبت ناک ہیں مُلک اُجاڑنے کو بھیجے جائیں گے اور وہ مِصر پر تلوار کھینچیں گے اور مُلک کو مقتُولوں سے بھر دیں گے۔N]J خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں مِصر کے انبوہ کو شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے ہاتھ سے نیست و نابُودکر دُوں گا۔J\ J اُس روز بُہت سے ایلچی جہازوں پر سوار ہو کر میری طرف سے روانہ ہوں گے کہ غافِل کُوشِیوں کو ڈرائیں اور وہ سخت درد میں مُبتلا ہوں گے جَیسے مِصر کی سزا کے وقت کیونکہ دیکھ وہ روز آتا ہے۔_[7Jاور جب مَیں مِصر میں آگ بھڑکاؤُں گا اور اُس کے سب مددگار ہلاک کِئے جائیں گے تو وہ معلُوم کریں گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔/ZWJاور وہ وِیران مُلکوں کے ساتھ وِیران ہوں گے اور اُس کے شہر اُجڑے شہروں کے ساتھ اُجاڑ رہیں گے۔2Y]Jخُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مِصر کے مددگار گِر جائیں گے اور اُس کے زور کا گھمنڈ جاتا رہے گا ۔ مِجدا ل سے اسوا ن تک وہ اُس میں تلوار سے قتل ہوں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ X Jکُوش اور فُو ط اور لُود اور تمام مِلے جُلے لوگ اور کُوب اور اُس سرزمِین کے رہنے والے جِنہوں نے مُعاہدہ کِیا ہے اُن کے ساتھ تلوار سے قتل ہوں گے۔'WGJکیونکہ تلوار مِصر پر آئے گی اور جب لوگ مِصر میں قتل ہوں گے اور اسِیری میں جائیں گے اور اُس کی بُنیادیں برباد کی جائیں گی تو اہلِ کُوش سخت درد میں مُبتلا ہوں گے۔GVJاِس لِئے کہ وہ روز قرِیب ہے ہاں خُداوند کا روز یعنی بادلوں کا روز قرِیب ہے ۔ وہ قَوموں کی سزا کا وقت ہو گا۔3U_Jکہ اَے آدم زاد نبُوّت کر اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چِلاّ کر کہو افسوس اُس روز پر!۔RT Jاور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔tSaJمَیں اُس وقت اِسرائیل کے خاندان کا سِینگ اُگاؤُں گا اور اُن کے درمِیان تیرا مُنہ کھولُوں گا اوروہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔vReJمَیں نے مُلکِ مِصر اُس مِحنت کے صِلہ میں جو اُس نے کی اُسے دِیا کیونکہ اُنہوں نے میرے لِئے مشقّت کھینچی تھی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔Q-Jاِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں مُلکِ مِصر شاہِ بابل نبُوکدر ضر کے ہاتھ میں کر دُوں گا ۔ وہ اُس کے لوگوں کو پکڑ لے جائے گا اور اُس کو لُوٹ لے گا اور اُس کی غنِیمت کو لے لے گا اور یہ اُس کے لشکر کی اُجرت ہو گی۔VP%Jکہ اَے آدم زاد شاہِ بابل نبُوکدر ضر نے اپنی فَوج سے صُور کی مُخالفت میں بڑی خِدمت کروائی ہے ۔ ہر ایک سر بے بال ہو گیا اور ہر ایک کا کندھا چِھل گیا پر نہ اُس نے اور نہ اُس کے لشکر نے صُور سے اُس خِدمت کے واسطے جو اُس نے اُس کی مُخالفت میں کی تھی کُچھ اُجرت پائی۔#O?Jستائِیسویں برس کے پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔NJاور وہ آیندہ کو بنی اِسرائیل کی تکیہ گاہ نہ ہو گی ۔ جب وہ اُن کی طرف دیکھنے لگیں تو اُن کی بدکرداری یاد دِلائیں گے اور جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔(MIJیہ مملکت تمام مملکتوں سے زِیادہ حقِیر ہو گی اور پِھر قَوموں پر اپنے تئِیں بُلند نہ کرے گی کیونکہ مَیں اُن کو پست کرُوں گا تاکہ پِھر قَوموں پر حُکمرانی نہ کریں۔}LsJاور مَیں مِصر کے اسِیروں کو واپس لاؤُں گا اور اُن کو فترُو س کی زمِین اُن کے وطن میں واپس پُہنچاؤُں گا اور وہ وہاں حقِیر مملکت ہوں گے۔~KuJ کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چالِیس برس کے آخِر میں مَیں مِصریوں کو اُن قَوموں کے درمیان سے جہاں وہ پراگند ہُوئے جمع کرُوں گا۔J{J اور مَیں وِیران مُلکوں کے ساتھ مُلکِ مِصر کو وِیران کرُوں گا اور اُجڑے شہروں کے ساتھ اُس کے شہر چالِیس برس تک اُجاڑ رہیں گے اور مَیں مِصریوں کو قَوموں میں پراگندہ اور مُختلِف مُمالِک میں تِتّربِتّر کرُوں گا۔hIIJ کِسی اِنسان کا پاؤں اُدھر نہ پڑے گا اور نہ اُس میں کِسی حَیوان کے پاؤں کا گُذر ہو گا کیونکہ وہ چالِیس برس تک آباد نہ ہو گا۔HJ اِس لِئے دیکھ مَیں تیرا اور تیرے دریاؤں کا مُخالِف ہُوں اور مُلکِ مِصر کو مِجدا ل سے اسوا ن بلکہ کُوش کی سرحد تک محض وِیران اور اُجاڑ کر دُوں گا۔G%J اور مُلکِ مِصر اُجاڑ اور وِیران ہو جائے گا اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں ۔ چُونکہ اُس نے کہا ہے کہ دریا میرا ہی ہے اور مَیں نے ہی اُسے بنایا ہے۔mFSJاِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں ایک تلوار تُجھ پر لاؤُں گا اور تُجھ میں اِنسان اور حَیوان کو کاٹ ڈالُوں گا۔AE{Jجب اُنہوں نے تُجھے ہاتھ میں لِیا تو تُو ٹُوٹ گیااور اُن سب کے کندھے زخمی کر ڈالے ۔ پِھر جب اُنہوں نے تُجھ پر تکیہ کِیا تو تُو ٹُکڑے ٹُکڑے ہو گیا اور اُن سب کی کمریں ہِل گئِیں۔XD)Jاور مِصر کے تمام باشِندے جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں ۔ اِس لِئے کہ وہ بنی اِسرائیل کے لِئے فقط سرکنڈے کا عصا تھے۔C1Jاور مَیں تُجھ کو اور تیرے دریاؤں کی مچھلیوں کو بیابان میں پھینک دُوں گا ۔ تُو کُھلے مَیدان میں پڑا رہے گا ۔تُو نہ بٹورا جائے گا نہ جمع کِیا جائے گا ۔ مَیں نے تُجھے مَیدان کے درِندوں اور آسمان کے پرِندوں کی خُوراک کر دِیا ہے۔zBmJلیکن مَیں تیرے جبڑوں میں کانٹے اٹکاؤُں گا اور تیرے دریاؤں کی مچھلیاں تیری کھال پر چِمٹاؤُں گا اور تُجھے تیرے دریاؤں سے باہر کھینچ نِکالُوں گا اور تیرے دریاؤں کی سب مچھلیاں تیری کھال پر چِمٹی ہوں گی۔A#Jکلام کر اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ اَے شاہِ مِصر فِرعَون مَیں تیرا مُخالِف ہُوں ۔ اُس بڑے گھڑیال کا جو اپنے دریاؤں میں لیٹ رہتا ہے اور کہتا ہے کہ میرا دریا میرا ہی ہے اور مَیں نے اُسے اپنے لِئے بنایا ہے۔9@kJکہ اَے آدم زاد تُو شاہِ مِصر فرعَون کے خِلاف ہو اور اُس کے اور تمام مُلکِ مِصر کے خِلاف نبُوّت کر۔"? ?Jدسویں برس کے دسویں مہِینے کی بارھوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔>1Jاور وہ اُس میں امن سے سکُونت کریں گے بلکہ مکان بنائیں گے اور انگُورِستان لگائیں گے اور امن سے سکُونت کریں گے ۔ جب مَیں اُن سب کو جو چاروں طرف سے اُن کی حقارت کرتے تھے سزا دُوں گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند اُن کاخُدا ہُوں۔;=oJخُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب مَیں بنی اِسرائیل کو قَوموں میں سے جِن میں وہ پراگندہ ہو گئے جمع کرُوں گاتب مَیں قَوموں کی آنکھوں کے سامنے اُن سے اپنی تقدِیس کراؤُں گا اور وہ اپنی سرزمِین میں جو مَیں نے اپنے بندہ یعقُو ب کو دی تھی بسیں گے۔L<Jتب بنی اِسرائیل کے لِئے اُن کی چاروں طرف کے سب لوگوں میں سے جو اُن کو حقِیر جانتے تھے کوئی چُبھنے والا کانٹا یا دُکھانے والا خار نہ رہے گا اور وہ جانیں گے کہ خُداوندخُدا مَیں ہُوں۔\;1Jمَیں اُس میں وبا بھیجُوں گا اور اُس کی گلِیوں میں خُون ریزی کرُوں گا اور مقتُول اُس کے درمِیان اُس تلوار سے جو چاروںطرف سے اُس پر چلے گی گِریں گے اور وہ معلُوم کریں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ : Jاور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اَے صَیدا اور تیرے اندر میری تمجِید ہو گی اور جب مَیں اُس کو سزا دُوں گا تو لوگ معلُوم کر لیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں اور اُس میں میری تقدِیس ہو گی۔o9WJکہ اَے آدم زاد صَیدا کا رُخ کر کے اُس کے خِلاف نبُوّت کر۔U8#Jپِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔V7%Jقَوموں کے درمِیان وہ سب جو تُجھ کو جانتے ہیں تُجھے دیکھ کر حَیران ہوں گے ۔ تُو جایِ عِبرت ہو گا اور باقی نہ رہے گا۔16[Jتُو نے اپنی بدکرداری کی کثرت اور اپنی سَوداگری کی ناراستی سے اپنے مقدِسوں کو ناپاک کِیا ہے ۔ اِس لِئے مَیں تیرے اندر سے آگ نِکالُوں گا جو تُجھے بھسم کرے گی اور مَیں تیرے سب دیکھنے والوں کی آنکھوں کے سامنے تُجھے زمِین پر راکھ کر دُوں گا۔A5{Jتیرا دِل تیرے حُسن پر گھمنڈ کرتا تھا ۔ تُو نے اپنے جمال کے سبب سے اپنی حِکمت کھو دی ۔ مَیں نے تُجھے زمِین پر پٹک دِیا اور بادشاہوں کے سامنے رکھ دِیا ہے تاکہ وہ تُجھے دیکھ لیں۔*4MJتیری سَوداگری کی فراوانی کے سبب سے اُنہوں نے تُجھ میں ظُلم بھی بھر دِیا اور تُو نے گُناہ کِیا ۔ اِس لِئے مَیں نے تُجھ کو خُدا کے پہاڑ پر سے گندگی کی طرح پھینک دِیا اور تُجھ سایہ افگن کرُّوبی کو آتِشی پتّھروں کے درمیان سے فنا کر دِیا۔63eJتُو اپنی پَیدایش ہی کے روز سے اپنی راہ و رسم میں کامِل تھا جب تک کہ تُجھ میں ناراستی نہ پائی گئی۔2Jتُو ممسُوح کرُّوبی تھا جو سایہ افگن تھا اور مَیں نے تُجھے خُدا کے کوہِ مُقدّس پر قائِم کِیا ۔ تُو وہاں آتِشی پتّھروں کے درمِیان چلتا پِھرتا تھا۔17J تُو عد ن میں باغِ خُدا میں رہا کرتا تھا ۔ ہر ایک قِیمتی پتّھر تیری پوشِش کے لِئے تھا مثلاً یاقُوتِ سُرخ اور پُکھراج اور الماس اور فِیروزہ اور سنگِ سُلَیمانی اور زبرجد اور نِیلم اور زمُرّد اور گوہرِ شب چراغ اور سونے سے تُجھ میں خاتِم سازی اور نگِینہ بندی کی صنعت تیری پَیدایش ہی کے روز سے جاری رہی۔0J کہ اَے آدم زاد! صُور کے بادشاہ پر یہ نَوحہ کر اوراُس سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُو خاتُِم الکمال دانِش سے معمُور اور حُسن میں کامِل ہے۔S/J اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔4.aJ تُو اجنبی کے ہاتھ سے نامختُون کی مَوت مَرے گا کیونکہ مَیں نے فرمایا ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔d-AJ کیا تُو اپنے قاتِل کے سامنے یُوں کہے گا کہ مَیں اِلہٰ ہُوں؟ حالانکہ تُو اپنے قاتِل کے ہاتھ میں اِلہٰ نہیں بلکہ اِنسان ہے۔-,SJوہ تُجھے پاتال میں اُتاریں گے اور تُو اُن کی مَوت مَرے گا جوسمُندر کے وسط میں قتل ہوتے ہیں۔0+YJاِس لِئے دیکھ مَیں تُجھ پر پردیسِیوں کو جو قَوموں میں ہَیبت ناک ہیں چڑھا لاؤُں گا ۔ وہ تیری دانِش کی خُوبی کے خِلاف تلوار کھینچیں گے اور تیرے جمال کو خراب کریں گے۔*'Jاِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے چُونکہ تُو نے اپنا دِل اِلہٰ کا سا بنایا۔R)Jتُو نے اپنی بڑی حِکمت سے اپنی سَوداگری سے اپنی دَولت بُہت بڑھائی اور تیرا دِل تیری دَولت کے باعِث پُھول گیا ہے۔(7Jتُو نے اپنی حِکمت اور خِرد سے مال حاصِل کِیا اور سونے چاندی سے اپنے خزانے بھر لِئے۔'7Jدیکھ تو دانی ا یل سے زِیادہ دانِش مند ہے ۔ اَیسا کوئی بھید نہیں جو تُجھ سے چُھپا ہو۔E&Jکہ اَے آدم زاد والیِ صُور سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے اِس لِئے کہ تیرے دِل میں گھمنڈ سمایا اور تُو نے کہا مَیں خُدا ہُوں اور وسطِ بحر میں اِلٰہی تخت پر بَیٹھا ہُوں اور تُو نے اپنا دِل اِلہٰ کا سا بنایا ہے اگرچہ تُو اِلہٰ نہیں بلکہ اِنسان ہے۔T% #Jپِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔)$KJ$قَوموں کے سَوداگر تیرا ذِکر سُن کر سُسکاریں گے ۔ تُو جایِ عِبرت ہو گا اور باقی نہ رہے گا۔k#OJ#بحری مُمالِک کے سب رہنے والے تیری بابت حَیرت زدہ ہوں گے اور اُن کے بادشاہ نِہایت ترسان ہوں گے اور اُن کا چِہرہ زرد ہو جائے گا۔W"'J"پر اب تُو سمُندر کی گہرائی میں پانی کے زور سے ٹُوٹ گیا ہے ۔ تیری اجناسِ تِجارت اور تیرے اندر کی تمام جماعت گِر گئی۔M!J!جب تیرا مالِ تِجارت سمُندر پر سے جاتا تھا تب تُجھ سے بُہت سی قَومیں مالا مال ہوتی تِھیں تُو اپنی دَولت اور اجناسِ تِجارت کی کثرت سے رُویِ زمِین کے بادشاہوں کو دَو لت مند بناتا تھا۔ J اور نَوحہ کرتے ہُوئے تُجھ پر مرثِیہ خوانی کریں گے اور تُجھ پر یُوں روئیں گے کہ کَون صُور کی مانِند ہے جو سمُندر کے درمِیان میں تباہ ہُؤا؟۔Z-Jوہ تیرے سبب سے سر مُنڈائیں گے اور ٹاٹ اوڑھیں گے ۔ وہ تیرے لِئے دِل شِکستہ ہو کر روئیں گے اور جان گُداز نَوحہ کریں گے۔dAJاور اپنی آواز بُلند کر کے تیرے سبب سے چِلاّئیں گے اور زار زار روئیں گے اور اپنے سروں پر خاک ڈالیں گے اورراکھ میں لوٹیں گے۔MJاور تمام ملاّح اور اہلِ جہاز اور سمُندر کے سب ناخُدااپنے جہازوں پر سے اُتر آئیں گے ۔ وہ خُشکی پر کھڑے ہوں گے۔ykJتیرے ناخُداؤں کے چِلاّنے کے شور سے تمام نواحی تھرّا جائے گی۔4aJتیرا مال و اسباب اور تیری اجناسِ تِجارت اور تیرے اہلِ جہاز و ناخُدا ۔ تیرے رخنہ بندی کرنے والے اور تیرے کاروبار کے گُماشتے اور سب جنگی مَرد جو تُجھ میں ہیں اُس تمام جماعت کے ساتھ جو تُجھ میں ہے تیری تباہی کے دِن سمُندرکے وسط میں گِریں گے۔3Jتیرے ملاّح تُجھے گہرے پانی میں لائے ۔ مشرِقی ہَوا نے تُجھ کو وسطِ بحر میں توڑا ہے۔>uJترسِیس کے جہاز تیری تِجارت کے کاروان تھے ۔ تُو معمُور اور وسطِ بحر میں نِہایت شان و شَوکت رکھتا تھا۔+Jیِہی تیرے سَوداگر تھے جو لاجوردی کپڑے اور کم خواب اور نفِیس پوشاکوں سے بھرے دیودار کے صندُوق ڈوری سے کَسے ہُوئے تیری تِجارت گاہ میں بیچنے کو لاتے تھے۔@yJحرّان اور کنّہ اور عد ن اورسبا کے سَوداگر اوراسُور اور کِلمد کے باشِندے تیرے ساتھ سَوداگری کرتے تھے۔1[Jسبا اور رعما ہ کے سَوداگر تیرے ساتھ سَوداگری کرتے تھے ۔ وہ ہر قِسم کے نفِیس مصالِح اور ہر طرح کے قِیمتی پتّھر اور سونا تیرے بازاروں میں لا کر خرِید و فروخت کرتے تھے۔lQJعرب اور قِیدار کے سب امِیرتِجارت کی راہ سے تیرے ہاتھ میں تھے ۔ وہ برّے اور مینڈھے اور بکرِیاں لا کر تیرے ساتھ تِجارت کرتے تھے۔xiJددان تیرا تاجِر تھا جو سواری کے چار جامے تیرے ہاتھ بیچتا تھا۔/Jوِدان اور یاوان اُوزال سے تج اور آبدار فُولاد اور اگر تیرے بازاروں میں لاتے تھے۔Jاہلِ دمِشق تیری دست کاری کی کثرت کے سبب سے اور قِسم قِسم کے مال کی فراوانی کے باعِث حلبُو ن کی مَے اور سفیداُون کی تِجارت تیرے یہاں کرتے تھے۔~uJیہُودا ہ اور اِسرائیل کا مُلک تیرے تاجِر تھے ۔ وہ مِنِّیت اور پنّگ کا گیہُوں اور شہد اور روغن اور بلسان لا کر تیرے ساتھ تِجارت کرتے تھے۔I Jارامی تیری دست کاری کی کثرت کے سبب سے تیرے ساتھ تِجارت کرتے تھے ۔ وہ گوہرِ شب چراغ اور ارغوانی رنگ اور چِکن دوزی اور کتان اور مُونگا اور لَعل لا کر تُجھ سے خرِید و فروخت کرتے تھے۔Jاہلِ دوا ن تیرے تاجِر تھے ۔ بُہت سے بحری مُمالِک تِجارت کے لِئے تیرے اِختیار میں تھے ۔ وہ ہاتھی دانت اور آبنُوس مُبادلہ کے لِئے تیرے پاس لاتے تھے۔'Jاہلِ تُجر مہ نے تیرے بازاروں میں گھوڑوں ۔ جنگی گھوڑوں اور خچّروں کی تِجارت کی۔K J یاوا ن تُوبل اور مسک تیرے تاجِر تھے ۔ وہ تیرے بازاروں میں غُلاموں اور پِیتل کے برتنوں کی سَوداگری کرتے تھے۔  J ترسِیس نے ہر طرح کے مال کی کثرت کے سبب سے تیرے ساتھ تِجارت کی ۔ وہ چاندی اور لوہا اور رانگا اور سِیسا لا کر تیرے بازاروں میں سَوداگری کرتے تھے۔o WJ اروَد کے مَرد تیری ہی فَوج کے ساتھ چاروں طرف تیری شہر پناہ پر مَوجُود تھے اور بہادُر تیرے بُرجوں پر حاضِر تھے ۔ اُنہوں نے اپنی سِپریں چاروں طرف تیری دِیواروں پر لٹکائِیں اور تیرے جمال کو کامِل کِیا۔e CJ فار س اور لُود اور فُوط کے لوگ تیرے لشکر کے جنگی بہادُر تھے ۔ وہ تُجھ میں سِپر اور خود کو لٹکاتے اور تُجھے رَونق بخشتے تھے۔ J جبل کے بزُرگ اور دانِش مند تُجھ میں تھے کہ رخنہ بندی کریں ۔ سمُندر کے سب جہاز اور اُن کے ملاّح تُجھ میں حاضِر تھے کہ تیرے لِئے تِجارت کا کام کریں۔9kJصَیدا اور اروَد کے رہنے والے تیرے ملاّح تھے اور اَے صُور تیرے دانِش مند تُجھ میں تیرے ناخُدا تھے۔q[Jتیرا بادبان مِصری مُنقّش کتان کا تھا تاکہ تیرے لِئے جھنڈے کا کام دے ۔ تیرا شامیانہ جزائرِ الِیسہ کے کبُودی و ارغوانی رنگ کا تھا۔>uJبسن کے بلُوط سے ڈانڈ بنائے اور تیرے تختے جزائرِ کتِّیِم کے صنوبر سے ہاتھی دانت جڑ کر تیّار کِئے گئے۔I Jاُنہوں نے سنِیر کے سرووں سے تیرے جہازوں کے تختے بنائے اور لُبنا ن سے دیودار کاٹ کر تیرے لِئے مستُول بنائے۔*MJتیری سرحدّیں سمُندر کے درمِیان ہیں ۔ تیرے مِعماروں نے تیری خُوش نُمائی کو کامِل کِیا ہے۔SJاور صُور سے کہہ تُجھے جِس نے سمُندر کے مدخل میں جگہ پائی اور بُہت سے بحری مُمالِک کے لوگوں کے لِئے تِجارت گاہ ہے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے صُور تُو کہتا ہے میرا حُسن کامِل ہے۔U#Jکہ اَے آدم زاد تُو صُور پر نَوحہ شرُوع کر۔T #Jپِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔ Jمَیں تُجھے جایِ عِبرت کرُوں گا اور تُو نابُود ہو گا ۔ ہر چند تیری تلاش کی جائے تُو کہِیں ابد تک نہ مِلے گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ صُور پر نَوحہ Jتب مَیں تُجھے اُن کے ساتھ جو پاتال میں اُتر جاتے ہیں پُرانے وقت کے لوگوں کے درمِیان نِیچے اُتارُوں گا اور زمِین کے اسفل میں اور اُن اُجاڑ مکانوں میں جو قدِیم سے ہیں اُن کے ساتھ جو پاتال میں اُتر جاتے ہیں تُجھے بساؤُں گا تاکہ تُو پِھر آباد نہ ہو پر مَیں زِندوں کے مُلک کو جلال بخشُوں گا۔ o}{z+xw+vtsrPqponml kzjFiNhgJfezdgcba`_][ZXWVTSR}R%PPO=<;:P987t6a43e2O0/(--$,+*j((&&m$$&"5!i1Cp#  ( \  u F>Al[i/J# چُونکہ تُو نے کہا کہ یہ دو قَومیں اور یہ دو مُلک میرے ہوں گے اور ہم اُن کے مالِک ہوں گے باوُجُودیکہ خُداوند وہاں تھا۔PhJ# مَیں تُجھے ابد تک وِیران رکھُّوں گا اور تیری بستِیاں پِھر آباد نہ ہوں گی اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔xgiJ#اور اُس کے پہاڑوں کو اُس کے مقتُولوں سے بھر دُوں گا۔ تلوار کے مقتُول تیرے ٹِیلوں اور تیری وادِیوں اور تیری تمام ندِیوں میں گِریں گے۔Zf-J#یُوں مَیں کوہِ شعِیر کو وِیران اور بے چراغ کرُوں گا اور اُس میں سے گُذرنے والے اور واپس آنے والے کو نابُود کرُوں گا۔meSJ#اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم مَیں تُجھے خُون کے لِئے حوالہ کرُوں گا اور خُون تُجھے رگیدے گا ۔ چُونکہ تُو نے خُون ریزی سے نفرت نہ رکھّی اِس لِئے خُون تیرا پِیچھا کرے گا۔ d J#چُونکہ تُو قدِیم سے عداوت رکھتا ہے اور تُو نے بنی اِسرائیل کو اُن کی مُصِیبت کے دِن اُن کی بدکرداری کے آخِر میں تلوار کی دھار کے حوالہ کِیا ہے۔#c?J#مَیں تیرے شہروں کو اُجاڑُوں گا اور تُو وِیران ہو گا اور جانے گا کہ خُداوند مَیں ہُوں۔*bMJ#اور اُس سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ اَے کوہِ شعِیر مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور تُجھ پر اپنا ہاتھ چلاؤُں گا اور تُجھے وِیران اور بے چراغ کرُوں گا۔ aJ#کہ اَے آدم زاد کوہِ شِعِیر کی طرف مُتوجِّہ ہو اوراُس کے خِلاف نبُوّت کر۔R` J#اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔G_J"اور تُم اَے میری بھیڑو میری چراگاہ کی بھیڑو اِنسان ہو اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔e^CJ"اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند اُن کا خُدا اُن کے ساتھ ہُوں اور وہ یعنی بنی اِسرائیل میرے لوگ ہیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ ]J"اور مَیں اُن کے لِئے ایک نامور پَودا برپا کرُوں گا اور وہ پِھر کبھی اپنے مُلک میں قحط سے ہلاک نہ ہوں گے اور آگے کو قَوموں کا طعنہ نہ اُٹھائیں گے۔v\eJ"اور وہ آگے کو قَوموں کا شِکار نہ ہوں گے اور زمِین کے درِندے اُن کو نِگل نہ سکیں گے بلکہ وہ امن سے بسیں گے اور اُن کو کوئی نہ ڈرائے گا۔@[yJ"اور مَیدان کے درخت اپنا میوہ دیں گے اور زمِین اپنا حاصِل دے گی اور وہ سلامتی کے ساتھ اپنے مُلک میں بسیں گے اور جب مَیں اُن کے جُوئے کا بندھن توڑُوں گا اور اُن کے ہاتھ سے جو اُن سے خِدمت کرواتے ہیں چُھڑاؤُں گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔ZJ"اور مَیں اُن کو اور اُن جگہوں کو جو میرے پہاڑ کے آس پاس ہیں برکت کا باعِث بناؤُں گا اور مَیں بروقت مِینہہ برساؤُں گا ۔ برکت کی بارِش ہو گی۔!Y;J"اور مَیں اُن کے ساتھ صُلح کا عہد باندُھوں گا اور سب بُرے درِندوں کو مُلک سے نابُود کرُوں گا اور وہ بیابان میں سلامتی سے رہا کریں گے اور جنگلوں میں سوئیں گے۔cX?J"اور مَیں خُداوند اُن کا خُدا ہُوں گا اور میرا بندہ داؤُد اُن کے درمِیان فرمانروا ہو گا ۔ مَیں خُداوندنے یُوں فرمایا ہے۔W J"اور مَیں اُن کے لِئے ایک چَوپان مُقرّر کرُوں گا اور وہ اُن کو چرائے گا یعنی میرا بندہ داؤُد ۔ وہ اُن کو چرائے گا اور وُہی اُن کا چَوپان ہو گا۔\V1J"اِس لِئے مَیں اپنے گلّہ کو بچاؤُں گا ۔ وہ پِھر کبھی شِکار نہ ہوں گے اور مَیں بھیڑ بکرِیوں کے درمیان اِنصاف کرُوں گا۔aU;J"چُونکہ تُم نے پہلُو اور کندھے سے دھکیلا ہے اور تمام بِیماروں کو اپنے سِینگوں سے ریلا ہے یہاں تک کہ وہ تِتّربِتّر ہُوئے۔[T/J"اِس لِئے خُداوند خُدا اُن کو یُوں فرماتا ہے کہ دیکھومَیں ہاں مَیں موٹی اور دُبلی بھیڑوں کے درمِیان اِنصاف کرُوں گا۔mJ!وہ اُمّت کی طرح تیرے پاس آتے اور میرے لوگوں کی مانِند تیرے آگے بَیٹھتے اور تیری باتیں سُنتے ہیں لیکن اُن پر عمل نہیں کرتے کیونکہ وہ اپنے مُنہ سے تو بُہت مُحبّت ظاہر کرتے ہیں پر اُن کا دِل لالچ پر دَوڑتا ہے۔#=?J!پر اَے آدم زاد فی الحال تیری قَوم کے فرزند دِیواروں کے پاس اور گھروں کے آستانوں پر تیری بابت گُفتگُو کرتے ہیں اور ایک دُوسرے سے کہتے ہیں ہاں ہر ایک اپنے بھائی سے یُوں کہتا ہے چلو وہ کلام سُنیں جو خُداوند کی طرف سے نازِل ہُؤا ہے۔<J!اور جب مَیں اُن کے تمام مکرُوہ کاموں کے سبب سے جو اُنہوں نے کِئے ہیں مُلک کو وِیران اور باعِث حَیرت بناؤُں گا تو وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔C;J!کیونکہ مَیں اِس مُلک کو اُجاڑا اور باعِثِ حَیرت بناؤُں گا اور اِس کی قُوّت کا گھمنڈ جاتا رہے گا اور اِسرائیل کے پہاڑ وِیران ہوں گے یہاں تک کہ کوئی اُن پر سے گُذر نہیں کرے گا۔/:WJ!تُو اُن سے یُوں کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے اپنی حیات کی قَسم وہ جو وِیرانوں میں ہیں تلوار سے قتل ہوں گے اور اُسے جو کُھلے مَیدان میں ہے درِندوں کو دُوں گا کہ نِگل جائیں اور وہ جو قلعوں اورغاروں میں ہیں وبا سے مَریں گے۔9J!تُم اپنی تلوار پر تکیہ کرتے ہو ۔ تُم مکرُوہ کام کرتے ہو اور تُم میں سے ہر ایک اپنے ہمسایہ کی بِیوی کو ناپاک کرتا ہے ۔ کیا تُم مُلک کے وارِث ہو گے؟۔78gJ!اِس لِئے تُو اُن سے کہہ دے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ تُم لہُو سمیت کھاتے اور اپنے بُتوں کی طرف آنکھ اُٹھاتے ہو اور خُون ریزی کرتے ہو ۔ کیا تُم مُلک کے وارِث ہو گے؟۔F7J!کہ اَے آدم زاد مُلکِ اِسرائیل کے وِیرانوں کے باشِندے یُوں کہتے ہیں کہ ابرہا م ایک ہی تھا اور وہ اِس مُلک کا وارِث ہُؤا پر ہم تُو بُہت سے ہیں ۔ مُلک ہم کو مِیراث میں دِیا گیا ہے۔Q6J!تب خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔h5IJ!اور شام کے وقت اُس فراری کے پُہنچنے سے پیشتر خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر تھا اور اُس نے میرا مُنہ کھول دِیا ۔ اُس نے صُبح کو اُس کے میرے پاس آنے سے پہلے میرا مُنہ کھول دِیا اور مَیں پِھر گُونگا نہ رہا۔34_J!ہماری اسِیری کے بارھویں برس کے دسویں مہِینے کی پانچوِیں تارِیخ کو یُوں ہُؤا کہ ایک شخص جو یروشلیِم سے بھاگ نِکلا تھا میرے پاس آیا اور کہنے لگا کہ شہر مُسخّر ہو گیا۔3wJ!پِھر بھی تُم کہتے ہو کہ خُداوند کی روِش راست نہیں ہے ۔ اَے بنی اِسرائیل مَیں تُم میں سے ہر ایک کی روِش کے مُطابِق تُمہاری عدالت کرُوں گا۔52cJ!اور اگر شرِیر اپنی شرارت سے باز آئے اور وُہی کرے جو جائِز و روا ہے تو اُس کے سبب سے زِندہ رہے گا۔1'J!اگر صادِق اپنی صداقت چھوڑ کر بدکرداری کرے تو وہ یقِیناًاُسی کے سبب سے مَرے گا۔:0mJ!پر تیری قَوم کے فرزند کہتے ہیں کہ خُداوند کی روِش راست نہیں حالانکہ خُود اُن ہی کی روِش ناراست ہے۔W/'J!جو گُناہ اُس نے کِئے ہیں اُس کے خِلاف محسُوب نہ ہوں گے۔ اُس نے وُہی کیا جو جائِز و روا ہے ۔ وہ یقِیناً زِندہ رہے گا۔!.;J!اگر وہ شرِیر گِرو واپس کر دے اور جو اُس نے لُوٹ لِیا ہے واپس دے دے اور زِندگی کے آئِین پر چلے اور ناراستی نہ کرے تو وہ یقِیناً زِندہ رہے گا ۔ وہ نہیں مَرے گا۔=-sJ!اور جب شرِیر سے کہُوں تو یقِیناً مَرے گا اگر وہ اپنے گُناہ سے باز آئے اور وُہی کرے جو جائِز و روا ہے۔],3J! جب مَیں صادِق سے کہُوں کہ تُو یقِیناً زِندہ رہے گااگر وہ اپنی صداقت پر تکیہ کر کے بدکرداری کرے تو اُس کی صداقت کے کام فراموش ہو جائیں گے اور وہ اُس بدکرداری کے سبب سے جو اُس نے کی ہے مَرے گا۔A+{J! اِس لِئے اَے آدم زاد اپنی قَوم کے فرزندوں سے یُوں کہہ کہ صادِق کی صداقت اُس کی خطاکاری کے دِن اُسے نہ بچائے گی اور شرِیر کی شرارت جب وہ اُس سے باز آئے تو اُس کے گِرنے کا سبب نہ ہو گی اور صادِق جب گُناہ کرے تو اپنی صداقت کے سبب سے زِندہ نہ رہ سکے گا۔7*gJ! تُو اُن سے کہہ خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم شرِیر کے مَرنے میں مُجھے کُچھ خُوشی نہیں بلکہ اِس میں ہے کہ شرِیر اپنی راہ سے باز آئے اور زِندہ رہے ۔ اَے بنی اِسرائیل باز آؤ ۔ تُم اپنی بُری روِش سے باز آؤ ۔ تُم کیوں مَرو گے؟۔I) J! اِس لِئے اَے آدم زاد تُو بنی اِسرائیل سے کہہ تُم یُوں کہتے ہو کہ فی الحقِیقت ہماری خطائیں اور ہمارے گُناہ ہم پر ہیں ۔ اور ہم اُن میں گُھلتے رہتے ہیں ۔ پس ہم کیونکر زِندہ رہیں گے؟۔('J! لیکن اگر تُو اُس شرِیر کو جتائے کہ وہ اپنی روِش سے باز آئے اور وہ اپنی روِش سے باز نہ آئے تو وہ تو اپنی بدکرداری میں مَرے گا لیکن تُو نے اپنی جان بچالی۔'wJ!جب مَیں شرِیر سے کہُوں اَے شرِیر تُو یقِیناً مَرے گا اُس وقت اگر تُو شرِیر سے نہ کہے اور اُسے اُس کی روِش سے آگاہ نہ کرے تو وہ شرِیر تو اپنی بدکرداری میں مَرے گا پر مَیں تُجھ سے اُس کے خُون کی بازپُرس کرُوں گا۔&J!سو تُو اَے آدم زاد اِس لِئے کہ مَیں نے تُجھے بنی اِسرائیل کا نِگہبان مُقرّر کِیا میرے مُنہ کا کلام سُن رکھ اورمیری طرف سے اُن کو ہوشیار کر۔%%CJ!پر اگر نِگہبان تلوار کو آتے دیکھے اور نرسِنگا نہ پُھونکے اور لوگ ہوشیار نہ کِئے جائیں اور تلوار آئے اور اُن کے درمِیان سے کِسی کو لے جائے تو وہ تو اپنی بدکرداری میں ہلاک ہُؤا لیکن مَیں نِگہبان سے اُس کے خُون کی بازپُرس کرُوں گا۔a$;J!اُس نے نرسِنگے کی آواز سُنی اور ہوشیار نہ ہُؤا ۔اُس کا خُون اُسی پر ہو گا حالانکہ اگر وہ ہوشیار ہوتا تو اپنی جان بچاتا۔Y#+J!تب جو کوئی نرسِنگے کی آواز سُنے اور ہوشیار نہ ہو اور تلوار آئے اور اُسے قتل کرے تو اُس کا خُون اُسی کی گردن پر ہو گا۔""=J!اور وہ تلوار کو اپنی سرزمِین پر آتے دیکھ کر نرسِنگا پُھونکے اور لوگوں کو ہوشیار کرے۔_!7J!کہ اَے آدم زاد تُو اپنی قَوم کے فرزندوں سے مُخاطِب ہو اور اُن سے کہہ جِس وقت مَیں کِسی سرزمِین پر تلوار چلاؤُں اور اُس کے لوگ اپنے بہادُروں میں سے ایک کو لیں اور اُسے اپنا نِگہبان ٹھہرائیں۔T  #J!پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔EJ کیونکہ مَیں نے زِندوں کی زمِین میں اُس کی ہَیبت قائِم کی اور وہ تلوار کے مقتُولوں کے ساتھ نامختُونوں میں رکھّا جائے گا ۔ ہاں فِرعو ن اور اُس کی جمعِیّت خُداوند خُدا فرماتا ہے۔J فِرعو ن اُن کو دیکھ کر اپنی تمام جمعِیّت کی بابت تسلّی پذِیر ہو گا ۔ ہاں فِرعو ن اور اُس کا تمام لشکر جو تلوار سے قتل ہُوئے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔3_J شِمال کے تمام اُمرا اور تمام صَیدانی جو مقتُولوں کے ساتھ پاتال میں اُتر گئے باوُجُود اپنے رُعب کے اپنی زورآوری سے شرمِندہ ہُوئے۔ وہ تلوار کے مقتُولوں کے ساتھ نامختُون پڑے رہیں گے اور پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ رُسوائی اُٹھائیں گے۔KJ وہاں ادُو م بھی ہے ۔ اُس کے بادشاہ اور اُس کے سب اُمراجو باوُجُود اپنی قُوّت کے تلوار کے مقتُولوں میں رکھّے گئے ہیں ۔ وہ نامختُونوں اور پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ پڑے رہیں گے۔!;J اور تُو نامختُونوں کے درمِیان توڑا جائے گا اور تلوارکے مقتُولوں کے ساتھ پڑا رہے گا۔ykJ کیا وہ اُن بہادُروں کے ساتھ جو نامختُونوں میں سے قتل ہُوئے جو اپنے جنگ کے ہتھیاروں سمیت پاتال میں اُتر گئے پڑے نہ رہیں گے؟ اُن کی تلواریں اُن کے سروں کے نِیچے رکھّی ہیں اور اُن کی بدکرداری اُن کی ہڈِّیوں پر ہے کیونکہ وہ زِندوں کی زمِین میں بہادُروں کے لِئے ہَیبت کا باعِث تھے۔A{J مسک اور تُوبل اور اُس کی تمام جمعِیّت وہاں ہیں ۔ اُس کی قبریں اُس کے گِرداگِرد ہیں ۔ سب کے سب نامختُون اور تلوار کے مقتُول ہیں ۔ اگرچہ زِندوں کی زمِین میں ہَیبت کا باعِث تھے۔3J اُنہوں نے اُس کے لِئے اور اُس کی تمام گروہ کے لِئے مقتُولوں کے درمِیان بِستر لگایا ہے ۔ اُس کی قبریں اُس کے گِرداگِرد ہیں سب کے سب نامختُون تلوار سے قتل ہُوئے ہیں ۔ وہ زِندوں کی زمِین میں ہَیبت کا باعِث تھے اور اُنہوں نے پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ رُسوائی اُٹھائی ۔ وہ مقتُولوں میں رکھّے گئے۔DJ عَیلا م اور اُس کی تمام گروہ جو اُس کی قبر کے گِرداگِرد ہیں وہاں ہیں ۔ سب کے سب تلوار سے قتل ہُوئے ہیں ۔ وہ زمِین کے اسفل میں نامختُون اُتر گئے جو زِندوں کی زمِین میں ہَیبت کا باعِث تھے اور اُنہوں نے پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ خجالت اُٹھائی ہے۔ 9J جِن کی قبریں پاتال کی تہ میں ہیں اور اُس کی تمام جمعِیّت اُس کی قبر کے گِردا گِرد ہے ۔ سب کے سب تلوار سے قتل ہُوئے جو زِندوں کی زمِین میں ہَیبت کا باعِث تھے۔KJ اسُور اور اُس کی تمام جمعِیّت وہاں ہیں ۔ اُس کی چاروں طرف اُن کی قبریں ہیں ۔ سب کے سب تلوار سے قتل ہُوئے ہیں۔=sJ وہ جو زورآوروں میں سب سے توانا ہیں پاتال میں اُس سے اور اُس کے مددگاروں سے مُخاطِب ہوں گے ۔ وہ پاتال میں اُتر گئے ۔ وہ بے حِس پڑے ہیں یعنی وہ نامختُون جو تلوار سے قتل ہُوئے۔kOJ وہ اُن کے درمِیان گِریں گے جو تلوار سے قتل ہُوئے ۔ وہ تلوار کے حوالہ کِیا گیا ہے۔اُسے اور اُس کی تمام جمعِیّت کو گھسِیٹ لے جا۔}J تُو حُسن میں کِس سے بڑھ کر تھا؟ اُتر اور نامختُونوں کے ساتھ پڑا رہ۔J کہ اَے آدم زاد مِصر کی جمعِیّت پر واوَیلا کر اور اُس کو اور نامدار قَوموں کی بیٹِیوں کو پاتال میں اُترنے والوں کے ساتھ زمِین کے اسفل میں گِرا دے۔/J پِھربارھویں برس میں مہِینے کے پندرھویں دِن خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔+OJ یہ وہ نَوحہ ہے جِس سے اُس پر ماتم کریں گے ۔ قَوموں کی بیٹِیاں اِس سے ماتم کریں گی ۔ وہ مِصر اور اُس کی تمام جمعِیّت پر اِسی سے ماتم کریں گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔<qJ جب مَیں مُلکِ مِصر کو وِیران اور سُنسان کرُوں گا اور وہ اپنی معمُوری سے خالی ہو جائے گا ۔ جب مَیں اُس کے تمام باشِندوں کو ہلاک کرُوں گا تب وہ جانیں گے کہ خُداوندمَیں ہُوں۔> uJ تب مَیں اُن کا پانی صاف کر دُوں گا اور اُن کی ندِیاں رَوغن کی طرح جاری ہوں گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔s _J اور مَیں اُس کے سب جانوروں کو آبِ کثِیر کے پاس سے نابُود کرُوں گا اور آگے کو نہ اِنسان کے پاؤں اُسے گدلا کریں گے نہ حَیوان کے سُم۔/ WJ مَیں تیری جمعیّت کو زبردستوں کی تلوار سے جو سب کے سب قَوموں میں ہَیبت ناک ہیں ہلاک کرُوں گا اور وہ مِصر کی شَوکت کو مَوقُوف اور اُس کی تمام جمعِیّت کو نیست کریں گے۔ J کیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ شاہِ بابل کی تلوار تُجھ پر چلے گی۔ J بلکہ بُہت سی اُمّتوں کو تیرے حال سے حَیران کرُوں گا اور اُن کے بادشاہ تیرے سبب سے سخت ترسان ہوں گے ۔ جب مَیں اُن کے سامنے اپنی تلوار چمکاؤُں گا تو اُن میں سے ہر ایک اپنی جان کی خاطِر تیرے گِرنے کے دِن ہر دم تھرتھرائے گا۔  J اور جب مَیں تیری شِکستہ حالی کی خبر کو قَوموں کے درمِیان اُن مُلکوں میں جِن سے تُو ناواقِف ہے پُہنچاؤُں گا تو اُمّتوں کا دِل آزُردہ کرُوں گا۔zmJ اور مَیں تمام نُورانی اجرامِ فلک کو تُجھ پر تارِیک کرُوں گا اور میری طرف سے تیری زمِین پر تارِیکی چھا جائے گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔3J اور جب مَیں تُجھے نابُود کرُوں گا تو آسمان کو تارِیک اور اُس کے سِتاروں کو بے نُور کرُوں گا ۔ سُورج کو بادل سے چُھپاؤُں گا اور چاند اپنی رَوشنی نہ دے گا۔b=J اور مَیں اُس سرزمِین کو جِس کے پانی میں تُو تَیرتا تھا پہاڑوں تک تیرے لہُو سے تر کرُوں گا اور نہریں تُجھ سے لبریز ہوں گی۔J اور تیرا گوشت پہاڑوں پر ڈالُوں گا اور وادیوں کو تیری بُلندی سے بھر دُوں گا۔H J تب مَیں تُجھے خُشکی میں چھوڑ دُوں گا اور کُھلے مَیدان پر تُجھے پھینکُوں گا اور ہوا کے سب پرِندوں کو تُجھ پر بِٹھاؤُں گا اور تمام رُویِ زمِین کے درِندوں کو تُجھ سے سیر کرُوں گا۔ykJ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں اُمّتوں کے انبوہ کے ساتھ تُجھ پر اپنا جال ڈالُوں گا اور وہ تُجھے میرے ہی جال میں باہر نِکالیں گے۔dAJ کہ اَے آدم زاد شاہِ مِصر فِرعو ن پر نَوحہ اُٹھا اور اُسے کہہ تُو قَوموں کے درمِیان جوان شیرِ بَبر کی مانِند تھا اور تُو دریاؤں کے گھڑیال سا ہے ۔ تُو اپنی نہروں میں سے ناگاہ نِکل آتا ہے اور تُو نے اپنے پاؤں سے پانی کو تہ و بالا کِیا اور اُن کی نہروں کو گدلا کر دِیا۔" ?J بارھویں برس کے بارھویں مہِینے کی پہلی تارِیخ کو خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔MJتُو شان و شَوکت میں عد ن کے درختوں میں سے کِس کی مانِند ہے؟ لیکن تُو عد ن کے درختوں کے ساتھ زمِین کے اسفل میں ڈالا جائے گا ۔ تُو اُن کے ساتھ جو تلوار سے قتل ہُوئے نامختُونوں کے درمِیان پڑا رہے گا ۔ یِہی فرعو ن اور اُس کے سب لوگ ہیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔)~KJوہ بھی اُس کے ساتھ اُن تک جو تلوار سے مارے گئے پاتال میں اُتر جائیں گے اور وہ بھی جو اُس کے بازُو تھے اور قَوموں کے درمِیان اُس کے سایہ میں بستے تھے وہِیں ہوں گے۔*}MJجِس وقت مَیں اُسے اُن سب کے ساتھ جو گڑھے میں گِرتے ہیں پاتال میں ڈالُوں گا تو اُس کے گِرنے کے شور سے تمام اقوام لرزان ہوں گی اور عد ن کے سب درخت ۔ لُبنا ن کے چِیدہ اور نفِیس ۔ وہ سب جو پانی جذب کرتے ہیں زمِین کے اسفل میں تسلّی پائیں گے۔| Jخُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس روز وہ پاتال میں اُترے مَیں ماتم کراؤُں گا ۔ مَیں اُس کے سبب سے گہراؤ کو چُھپا دُوں گا اور اُس کی نہروں کو روک دُوں گا اور بڑے سَیلاب تھم جائیں گے ہاں مَیں لُبنا ن کو اُس کے لِئے سِیاہ پوش کراؤُں گا اور اُس کے لِئے مَیدان کے سب درخت غشی میں آئیں گے۔{!Jتاکہ لبِ آب کے سب درختوں میں سے کوئی اپنی بُلندی پر مغرُور نہ ہو اور اپنی چوٹی گھنی شاخوں کے درمِیان اُونچی نہ کرے اور اُن میں سے بڑے بڑے اور پانی جذب کرنے والے سِیدھے کھڑے نہ ہوں کیونکہ وہ سب کے سب مَوت کے حوالہ کِئے جائیں گے یعنی زمِین کے اسفل میں بنی آدم کے درمِیان جو پاتال میں اُترتے ہیں۔ o~T||{ryy4xPvTtrppo1nym~kjihgxg!edcb0a[_^]\(ZYXWVVTSSRPON?MNLKJJHGFE\DnC5A@??3==}J&اِس لِئے اَے آدم زاد نبُوّت کر اور جُوج سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جب میری اُمّت اِسرائیل امن سے بسے گی کیا تُجھے خبر نہ ہو گی؟۔9=kJ& سبا اور ددا ن اور ترسِیس کے سَوداگر اور اُن کے تمام جوان شیرِ بَبر تُجھ سے پُوچھیں گے کیا تُو غارت کرنے آیا ہے؟ کیا تُو نے اپنا غول اِس لِئے جمع کِیا ہے کہ مال چِھین لے اور چاندی سونا لُوٹے اور مویشی اور مال لے جائے اور بڑی غنِیمت حاصِل کرے؟۔n<UJ& تاکہ تُو لُوٹے اور مال کو چِھین لے اور اُن وِیرانوں پر جو اب آباد ہیں اور اُن لوگوں پر جو تمام قَوموں میں سے فراہم ہُوئے ہیں جو مویشی اور مال کے مالِک ہیں اور زمِین کی ناف پر بستے ہیں اپنا ہاتھ چلائے۔!;;J& اور تُو کہے گا کہ مَیں دیہات کی سرزمِین پر حملہ کرُوں گا مَیں اُن پر حملہ کرُوں گا جو راحت و آرام سے بستے ہیں ۔ جِن کی نہ فصِیل ہے نہ اڑبنگے اور نہ پھاٹک ہیں۔h:IJ& خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُس وقت یُوں ہو گا کہ بُہت سے مضمُون تیرے دِل میں آئیں گے اور تُو ایک بُرا منصُوبہ باندھے گا۔v9eJ& تُو چڑھائی کرے گا اور آندھی کی طرح آئے گا ۔ تُو بادل کی مانِند زمِین کو چُھپائے گا ۔ تُواور تیرا تمام لشکراور بُہت سے لوگ تیرے ساتھ۔.8UJ&اور بُہت دِنوں کے بعد تُو یاد کِیا جائے گا اور آخِری برسوں میں اُس سرزمِین پر جو تلوار کے غلبہ سے چُھڑائی گئی ہے اور جِس کے لوگ بُہت سی قَوموں کے درمِیان سے فراہم کِئے گئے ہیں اِسرائیل کے پہاڑوں پر جو قدِیم سے وِیران تھے چڑھ آئے گا ۔ لیکن وہ تمام اقوام سے آزاد ہے اور وہ سب کے سب امن و امان سے سکُونت کریں گے۔U7#J&تُو تیّار ہو اور اپنے لِئے تیّاری کر ۔ تُو اور تیری تمام جماعت جو تیرے پاس فراہم ہُوئی ہے اور تُو اُن کا پیشوا ہو۔`69J&جُمر اور اُس کا تمام لشکر اور شِمال کی دُور اطراف کے اہلِ تُجرمہ اور اُن کا تمام لشکر یعنی بُہت سے لوگ جو تیرے ساتھ ہیں۔5#J&اور اُن کے ساتھ فار س اور کُوش اور فُوط جو سب کے سب سِپر بردار اور خود پوش ہیں۔4J&اور مَیں تُجھے پِھرا دُوں گا اور تیرے جبڑوں میں آنکڑے ڈال کر تُجھے اور تیرے تمام لشکر اور گھوڑوں اور سواروں کو جو سب کے سب مُسلّح لشکر ہیں جو پھریاں اور سِپریں لِئے ہیں اور سب کے سب تَیغ زن ہیں کھینچ نِکالُوں گا۔Q3J&اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ اَے جُوج روش اور مسک اور تُوبل کے فرمانروا مَیں تیرا مُخالِف ہُوں۔y2kJ&کہ اَے آدم زاد جُوج کی طرف جو ماجُوج کی سرزمِین کا ہے اور روش اور مسک اور تُوبل کا فرمانروا ہے مُتوجِّہ ہو اور اُس کے خِلاف نبُوّت کر۔R1 J&اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔a0;J%اور جب میرا مَقدِس ہمیشہ کے لِئے اُن کے درمِیان رہے گا تو قَومیں جانیں گی کہ مَیں خُداوند اِسرائیل کو مُقدّس کرتا ہُوں۔/1J%میرا خَیمہ بھی اُن کے ساتھ ہو گا ۔ مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔\.1J%اور مَیں اُن کے ساتھ سلامتی کا عہد باندُھوں گا جو اُن کے ساتھ ابدی عہد ہو گا اور مَیں اُن کو بساؤُں گا اور فراوانی بخشُوں گا اور اُن کے درمِیان اپنے مَقدِس کو ہمیشہ کے لِئے قائِم کرُوں گا۔7-gJ%اور وہ اُس مُلک میں جو مَیں نے اپنے بندہ یعقُو ب کو دِیا جِس میں تُمہارے باپ دادا بستے تھے بسیں گے اور وہ اور اُن کی اَولاد اور اُن کی اَولاد کی اَولاد ہمیشہ تک اُس میں سکُونت کریں گے اور میرا بندہ داؤُد ہمیشہ کے لِئے اُن کا فرمانروا ہو گا۔,J%اور میرا بندہ داؤُد اُن کا بادشاہ ہو گا اور اُن سب کا ایک ہی چرواہا ہو گا اور وہ میرے احکام پر چلیں گے اور میرے آئِین کو مان کر اُن پر عمل کریں گے۔Z+-J%اور وہ پِھر اپنے بُتوں سے اور اپنی نفرت انگیز چِیزوں سے اور اپنی خطاکاری سے اپنے آپ کو ناپاک نہ کریں گے بلکہ مَیں اُن کو اُن کے تمام مسکنوں سے جہاں اُنہوں نے گُناہ کِیا ہے چُھڑاؤُں گا اور اُن کو پاک کرُوں گا اور وہ میرے لوگ ہوں گے اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔R*J%اور مَیں اُن کو اُس مُلک میں اِسرائیل کے پہاڑوں پر ایک ہی قَوم بناؤُں گا اور اُن سب پر ایک ہی بادشاہ ہو گا اور وہ آگے کو نہ دو قَومیں ہوں گے اور نہ دو مملکتوں میں تقسِیم کِئے جائیں گے۔y)kJ%اور تُو اُن سے کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں بنی اِسرائیل کو قَوموں کے درمِیان سے جہاں جہاں وہ گئے ہیں نِکال لاؤُں گا اور ہر طرف سے اُن کو فراہم کرُوں گا اور اُن کو اُن کے مُلک میں لاؤُں گا۔('J%اور وہ چھڑیاں جِن پر تُو لِکھتا ہے اُن کی آنکھوں کے سامنے تیرے ہاتھ میں ہوں گی۔m'SJ%تو تُو اُن سے کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ مَیں یُوسف کی چھڑی کو جو اِفرا ئِیم کے ہاتھ میں ہے اور اُس کے رفِیقوں کو جو اِسرائیل کے قبائِل ہیں لُوں گا اور یہُودا ہ کی چھڑی کے ساتھ جوڑ دُوں گا اور اُن کو ایک ہی چھڑی بنا دُوں گا اور وہ میرے ہاتھ میں ایک ہوں گی۔Q&J%اور جب تیری قَوم کے لوگ تُجھ سے پُوچھیں اور کہیں کہ اِن کاموں سے تیرا کیا مطلب ہے؟ کیا تُو ہم کو نہیں بتائے گا؟۔ %9J%اور اُن دونوں کو جوڑ دے کہ ایک ہی چھڑی تیرے لِئے ہوں اور وہ تیرے ہاتھ میں ایک ہوں گی۔l$QJ%کہ اَے آدم زاد ایک چھڑی لے اور اُس پر لِکھ یہُودا ہ اور اُس کے رفِیق بنی اِسرائیل کے لِئے ۔ پِھر دُوسری چھڑی لے اور اُس پر یہ لِکھ اِفرا ئِیم کی چھڑی یُوسف اور اُس کے رفِیق تمام بنی اِسرائیل کے لِئے۔U##J%پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔M"J%اور مَیں اپنی رُوح تُم میں ڈالُوں گا اور تُم زِندہ ہو جاؤ گے اور مَیں تُم کو تُمہارے مُلک میں بساؤُں گا تب تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند نے فرمایا اور پُورا کِیا خُداوند فرماتا ہے۔j!MJ% اور اَے میرے لوگو جب مَیں تُمہاری قبروں کو کھولُوں گا اور تُم کو اُن سے باہر نِکالُوں گا تب تُم جانو گے کہ خُداوند مَیں ہُوں۔c ?J% اِس لِئے تُو نبُوّت کر اور اِن سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے میرے لوگو دیکھو مَیں تُمہاری قبروں کو کھولُوں گا اور تُم کو اُن سے باہر نِکالُوں گا اور اِسرائیل کے مُلک میں لاؤُں گا۔4aJ% تب اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد یہ ہڈِّیاں تمام بنی اِسرائیل ہیں ۔ دیکھ یہ کہتے ہیں ہماری ہڈِّیاں سُوکھ گئِیں اور ہماری اُمّید جاتی رہی ۔ ہم تو بِالکُل فنا ہو گئے۔iKJ% پس مَیں نے حُکم کے مُطابِق نبُوّت کی اور اُن میں دَم آیا اور وہ زِندہ ہو کر اپنے پاؤں پر کھڑی ہُوئِیں ۔ ایک نِہایت بڑا لشکر۔Z-J% تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ نبُوّت کر ۔ تُو ہوا سے نبُوّت کر اَے آدم زاد اور ہوا سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے دَم تُو چاروں طرف سے آ اور اِن مقتُولوں پر پُھونک کہ زِندہ ہو جائیں۔gGJ%اور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ نسیں اور گوشت اُن پر چڑھ آئے اور اُن پر چمڑے کی پوشِش ہوگئی پر اُن میں دَم نہ تھا۔'GJ%پس مَیں نے حُکم کے مُطابِق نبُوّت کی اور جب مَیں نبُوّت کر رہا تھا تو ایک شور ہُؤا اور دیکھ زلزلہ آیا اور ہڈِّیاں آپس میں مِل گئِیں ۔ ہر ایک ہڈّی اپنی ہڈّی سے۔*MJ%اور تُم پر نسیں پَھیلاؤُں گا اور گوشت چڑھاؤُں گا اور تُم کو چمڑا پہناؤُں گا اور تُم میں دَم پُھونکُوں گا اورتُم زِندہ ہو گی اور جانو گی کہ مَیں خُداوند ہُوں۔FJ%خُداوند خُدا اِن ہڈِّیوں کو یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تُمہارے اندر رُوح ڈالُوں گا اور تُم زِندہ ہو جاؤ گی۔NJ%پِھر اُس نے مُجھے فرمایا تُو اِن ہڈِّیوں پر نبُوّت کر اور اِن سے کہہ اَے سُوکھی ہڈّ ِیو خُداوند کا کلام سُنو۔c?J%اور اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد کیا یہ ہڈّ ِیاں زِندہ ہو سکتی ہیں؟ مَیں نے جواب دِیا اَے خُداوند خُداتُو ہی جانتا ہے۔A{J%اور مُجھے اُن کے آس پاس چَوگِرد پِھرایا اور دیکھ وہ وادی کے مَیدان میں بکثرت اور نِہایت سُوکھی تھِیں۔l SJ%خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر تھا اور اُس نے مُجھے اپنی رُوح میں اُٹھا لِیا اور اُس وادی میں جو ہڈّ ِیوں سے پُر تھی مُجھے اُتار دِیا۔?wJ$&جَیسا مُقدّس گلّہ تھا اور جِس طرح یرُوشلیم کا گلّہ اُس کی مُقرّ رہ عِیدوں میں تھا اُسی طرح اُجاڑ شہر آدمِیوں کے غولوں سے معمُور ہوں گے اور وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔4aJ$%خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ بنی اِسرائیل مُجھ سے یہ درخواست بھی کر سکیں گے اور مَیں اُن کے لِئے اَیسا کرُوں گا کہ اُن کے لوگوں کو بھیڑ بکرِیوں کی طرح فراوان کرُوں۔RJ$$تب وہ قَومیں جو تُمہارے آس پاس باقی ہیں جانیں گی کہ مَیں خُداوند نے اُجاڑ مکانوں کو تعمِیر کِیا ہے اور وِیرانہ کو باغ بنایا ہے ۔ مَیں خُداوند نے فرمایا ہے اور مَیں ہی کر دِکھاؤُں گا۔jMJ$#اور وہ کہیں گے کہ یہ سرزمِین جو خراب پڑی تھی باغِ عدن کی مانِند ہو گئی اور اُجاڑ اور وِیران و خراب شہر مُحکِم اور آباد ہو گئے۔-J$"اور وہ وِیران زمِین جو تمام راہ گُذروں کی نظروں میں وِیران پڑی تھی جوتی جائے گی۔?wJ$!خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جِس دِن مَیں تُم کو تُمہاری تمام بدکرداری سے پاک کرُوں گا اُسی دِن تُم کو تُمہارے شہروں میں بساؤُں گا اور تُمہارے کھنڈر تعمِیر ہو جائیں گے۔3J$ مَیں یہ تُمہاری خاطِر نہیں کرتا ہُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے ۔ یہ تُم کو یاد رہے ۔ تُم اپنی راہوں کے سبب سے خجالت اُٹھاؤ اور شرمِندہ ہو اَے بنی اِسرائیل۔a ;J$تب تُم اپنی بُری روِش اور بد اعمالی کو یاد کرو گے اور اپنی بدکرداری و مکرُوہات کے سبب سے اپنی نظر میں گِھنَونے ٹھہرو گے۔  J$اور مَیں درخت کے پَھلوں میں اور کھیت کے حاصِل میں افزایش بخشُوں گا یہاں تک کہ تُم آیندہ کو قَوموں کے درمِیان قحط کے سبب سے ملامت نہ اُٹھاؤ گے۔j MJ$اور مَیں تُم کو تُمہاری تمام ناپاکی سے چُھڑاؤُں گا اور اناج منگواؤُں گا اور اِفراط بخشُوں گا اور تُم پر قحط نہ بھیجُوں گا۔g GJ$اور تُم اُس مُلک میں جو مَیں نے تُمہارے باپ دادا کو دِیا سکُونت کرو گے اور تُم میرے لوگ ہو گے اور مَیں تُمہارا خُدا ہُوں گا۔ J$اور مَیں اپنی رُوح تُمہارے باطِن میں ڈالُوں گا اور تُم سے اپنے آئِین کی پیرَوی کراؤُں گا اور تُم میرے احکام پر عمل کرو گے اور اُن کو بجا لاؤ گے۔8iJ$اور مَیں تُم کو نیا دِل بخشُوں گا اور نئی رُوح تُمہارے باطِن میں ڈالُوں گا اور تُمہارے جِسم میں سے سنگِین دِل کو نِکال ڈالُوں گا اور گوشتِین دِل تُم کو عِنایت کرُوں گا۔nUJ$تب تُم پر صاف پانی چِھڑکُوں گا اور تُم پاک صاف ہو گے اور مَیں تُم کو تُمہاری تمام گندگی سے اور تُمہارے سب بُتوں سے پاک کرُوں گا۔ucJ$کیونکہ مَیں تُم کو اُن قَوموں میں سے نِکال لُوں گا اور تمام مُلکوں میں سے فراہم کرُوں گا اور تُم کو تُمہارے وطن میں واپس لاؤُں گا۔8iJ$مَیں اپنے بزُرگ نام کی جو قَوموں کے درمِیان ناپاک کِیا گیا جِس کو تُم نے اُن کے درمِیان ناپاک کِیا تھا تقدِیس کرُوں گا اور جب اُن کی آنکھوں کے سامنے تُم سے میری تقدِیس ہو گی تب وہ قَومیں جانیں گی کہ مَیں خُداوند ہُوں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔J$اِس لِئے تُو بنی اِسرائیل سے کہہ دے کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل تُمہاری خاطِر نہیں بلکہ اپنے مُقدّس نام کی خاطِر جِس کو تُم نے اُن قَوموں کے درمِیان جہاں تُم گئے تھے ناپاک کِیا یہ کرتا ہُوں۔PJ$لیکن مُجھے اپنے پاک نام پر جِس کو بنی اِسرائیل نے اُن قَوموں کے درمیان جہاں وہ گئے تھے ناپاک کِیا افسوس ہُؤا۔b=J$اور جب وہ دِیگر اقوام کے درمِیان جہاں جہاں وہ گئے تھے پُہنچے تو اُنہوں نے میرے مُقدّس نام کو ناپاک کِیا کیونکہ لوگ اُن کی بابت کہتے تھے کہ یہ خُداوند کے لوگ ہیں اور اُس کے مُلک سے نِکل آئے ہیں۔J$اور مَیں نے اُن کو قَوموں میں پراگندہ کِیا اور وہ مُلکوں میں تِتّربِتّر ہو گئے اور اُن کی روِش اور اُن کے اعمال کے مُطابِق مَیں نے اُن کی عدالت کی۔)KJ$اِس لِئے مَیں نے اُس خُون ریزی کے سبب سے جو اُنہوں نے اُس مُلک میں کی تھی اور اُن بُتوں کے سبب سے جِن سے اُنہوں نے اُسے ناپاک کِیا تھا اپنا قہر اُن پر نازِل کِیا۔A{J$کہ اَے آدم زاد جب بنی اِسرائیل اپنے مُلک میں بستے تھے اُنہوں نے اپنی روِش اور اپنے اعمال سے اُس کو ناپاک کِیا ۔ اُن کی روِش میرے نزدِیک عَورت کی ناپاکی کی حالت کی مانِند تھی۔S~J$اور خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔S}J$اور مَیں اَیسا کرُوں گا کہ لوگ تُجھ پر کبھی دِیگر اقوام کا طعنہ نہ سُنیں گے اور تُو قَوموں کی ملامت نہ اُٹھائے گی اور پِھر اپنے لوگوں کی لغزِش کا باعِث نہ ہو گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔<|qJ$اِس لِئے آیندہ نہ تُو اِنسان کو نِگلے گی نہ اپنی قَوموں کو بے اَولاد کرے گی خُداوند خُدا فرماتا ہے۔x{iJ$ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ وہ تُجھ سے کہتے ہیں اَے زمِین تُواِنسان کو نِگلتی ہے اور تُو نے اپنی قَوموں کو بے اَولاد کِیا۔4zaJ$ ہاں مَیں اَیسا کرُوں گا کہ آدمی یعنی میرے اِسرائیلی لوگ تُم پر چلیں پِھریں گے اور تُمہارے مالِک ہوں گے اور تُم اُن کی مِیراث ہو گے اور پِھر اُن کو بے اَولاد نہ کرو گے۔2y]J$ اور مَیں تُم پر اِنسان و حَیوان کی فراوانی کرُوں گا اور وہ بُہت ہوں گے اور پھلیں گے اور مَیں تُم کو اَیسے آباد کرُوں گا جَیسے تُم پہلے تھے اور تُم پر تُمہاری اِبتدا کے ایّام سے زِیادہ اِحسان کرُوں گا اور تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔vxeJ$ اور مَیں آدمِیوں کو ہاں اِسرائیل کے تمام گھرانے کو تُم پر بُہت بڑھاؤُں گا اور شہر آباد ہوں گے اور کھنڈر پِھر تعمِیر کِئے جائیں گے۔3w_J$ اِس لِئے دیکھو مَیں تُمہاری طرف ہُوں اور تُم پر توجُّہ کرُوں گا اور تُم جوتے اور بوئے جاؤ گے۔fvEJ$پر تُم اَے اِسرائیل کے پہاڑو اپنی شاخیں نِکالو گے اور میری اُمّت اِسرائیل کے لِئے پَھل لاؤ گے کیونکہ وہ جلد آنے والے ہیں۔Yu+J$پس خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے قَسم کھائی ہے کہ یقِیناً تُمہارے آس پاس کی اقوام آپ ہی ملامت اُٹھائیں گی۔t7J$اِس لِئے تُو اِسرائیل کے مُلک کی بابت نبُوّت کر اور پہاڑوں اور ٹِیلوں ۔ نالوں اور وادِیوں سے کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دیکھو مَیں نے اپنی غَیرت اوراپنے قہر میں کلام کِیا اِس لِئے کہ تُم نے قَوموں کی ملامت اُٹھائی ہے۔qs[J$ہاں اِسی لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یقِیناً مَیں نے اقوام کے باقی لوگوں کا اور تمام ادُو م کا مُخالِف ہو کر جِنہوں نے اپنے پُورے دِل کی خُوشی سے اور قلبی عداوت سے اپنے آپ کو میری سرزمِین کے مالِک ٹھہرایا تاکہ اُن کے لِئے غنِیمت ہو اپنی غَیرت کے جوش میں فرمایا ہے۔;roJ$اِس لِئے اَے اِسرائیل کے پہاڑو خُداوند خُدا کا کلام سُنو ۔ خُداوند خُدا پہاڑوں اور ٹِیلوں ۔ نالوں اور وادِیوں اور اُجاڑ وِیرانوں سے اور مترُوک شہروں سے جو آس پاس کی قَوموں کے باقی لوگوں کے لِئے لُوٹ اور جایِ تمسخُر ہُوئے ہیں یُوں فرماتا ہے۔wqgJ$اِس لِئے نبُوّت کر اور کہہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِس سبب سے ہاں اِسی سبب سے کہ اُنہوں نے تُم کو وِیران کِیا اور ہر طرف سے تُم کو نِگل گئے تاکہ جو قَوموں میں سے باقی ہیں تُمہارے مالِک ہوں اور تُمہارے حق میں بکواسِیوں نے زُبان کھولی ہے اور تُم لوگوں میں بدنام ہُوئے ہو۔_p7J$خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ چُونکہ دُشمن نے تُم پر اہاہا! کہا اور یہ کہ وہ اُونچے اُونچے قدِیم مقام ہمارے ہی ہو گئے۔5o eJ$اَے آدم زاد اِسرائیل کے پہاڑوں سے نبُوّت کر اور کہہ اَے اِسرائیل کے پہاڑو خُداوند کا کلام سُنو۔nwJ#جِس طرح تُو نے بنی اِسرائیل کی مِیراث پر اِس لِئے کہ وہ وِیران تھی شادمانی کی اُسی طرح مَیں بھی تُجھ سے کرُوں گا ۔ اَے کوہِ شعِیر تُو اور تمام ادُو م بِالکُل وِیران ہو گے اور لوگ جانیں گے کہ مَیں خُداوند ہُوں۔#m?J#خُداوند خُدایُوں فرماتا ہے کہ جب تمام دُنیا خُوشی کرے گی مَیں تُجھے وِیران کرُوں گا۔MlJ# اِسی طرح تُم نے میرے خِلاف اپنی زُبان سے لاف زنی کی اور میرے مُقابِل زِیادہ گوئی کی ہے جو مَیں سُن چُکا ہُوں۔ck?J# اور تُو جانے گا کہ مَیں خُداوند نے تیری تمام حقارت کی باتیں جو تُو نے اِسرائیل کے پہاڑوں کی مُخالفت میں کہِیں کہ وہ وِیران ہُوئے اور ہمارے قبضہ میں کر دِئے گئے کہ ہم اُن کو نِگل جائیں سُنی ہیں۔'jGJ# اِس لِئے خُداوند خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم مَیں تیرے قہر اور حسد کے مُطابِق جو تُو نے اپنی کِینہ وری سے اُن کے خِلاف ظاہِر کِیا تُجھ سے سلُوک کرُوں گا اور جب مَیں تُجھ پر فتویٰ دُوں گا تو اُن کے درمِیان مشہُور ہُوں گا۔ ~~}}{{Uyywvu~ts(qpomkjisi hDg'feddIcb_ab``_o^+]\$ZZ XX(WLUUeT|SRzQtPONN+M*LdKJTIH;GbEE-DBA@?>><::9(87y6X5432@1N0z/_.. ,,X+*)('&&$##>"{!!)j[JG<y G-,VJ+اور تُو لاوی کاہِنوں کو جو صدُو ق کی نسل سے ہیں جو میری خِدمت کے لِئے میرے حضُور آتے ہیں خطا کی قُربانی کے لِئے بچھڑا دینا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔QUJ+اور اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدم زاد خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ مذبح کے یہ احکام اُس روز جاری ہوں گے جب وہ اُسے بنائیں گے تاکہ اُس پر سوختنی قُربانی چڑھائیں اور اُس پر لہُو چِھڑکیں۔+TOJ+اور کُرسی چَودہ ہاتھ لمبی اور چَودہ ہاتھ چَوڑی مُربّع اور گِردا گِرد اُس کا کنارہ آدھا ہاتھ اور اُس کا پایہ گِردا گِرد ایک ہاتھ اور اُس کا زِینہ مشرِق رُو ہو گا۔pSYJ+اور مذبح بارہ ہاتھ لمبا ہو گا اور بارہ ہاتھ چَوڑامُربّع۔R J+اور اُوپر کا مذبح چار ہاتھ کا ہو گا اور مذبح کے اُوپر چار سِینگ ہوں گے۔Q#J+اور زمِین پر کے اِس پایہ سے لے کر نِیچے کی کُرسی تک دو ہاتھ اور اُس کی چَوڑائی ایک ہاتھ اور چھوٹی کُرسی سے بڑی کُرسی تک چار ہاتھ اور چَوڑائی ایک ہاتھ۔mPSJ+ اور ہاتھ کے ناپ سے مذبح کے یہ ناپ ہیں اور اِس ہاتھ کی لمبائی ایک ہاتھ چار اُنگل ہے ۔ پایہ ایک ہاتھ کا ہو گا اور چَوڑائی ایک ہاتھ اور اُس کے گِردا گِرد بالِشت بھر چَوڑا حاشِیہ اور مذبح کا پایہ یِہی ہے۔OwJ+ اِس گھر کا قانُون یہ ہے کہ اِس کی تمام سرحدّیں پہاڑکی چوٹی پر اور اِس کے گِرداگِرد نِہایت مُقدّس ہوں گی ۔ دیکھ یِہی اِس گھر کا قانُون ہے۔)NKJ+ اور اگر وہ اپنے سب کاموں سے پشیمان ہوں تو اُس گھر کا نقشہ اور اُس کی ترتِیب اور اُس کے مُخارِج و مداخِل اور اُس کی تمام شکل اور اُس کے کُل احکام اور اُس کی پُوری وضع اور تمام قوانِین اُن کو دِکھا اور اُن کی آنکھوں کے سامنے اُس کو لِکھ تاکہ وہ اُس کا کُل نقشہ اور اُس کے تمام احکام کو مان کر اُن پر عمل کریں۔RMJ+ اَے آدم زاد تُو بنی اِسرائیل کو یہ گھر دِکھا تاکہ وہ اپنی بدکرداری سے شرمِندہ ہو جائیں اور اِس نمُونہ کو ناپیں۔IL J+ پس اب وہ اپنی بدکاری اور اپنے بادشاہوں کی لاشیں مُجھ سے دُور کر دیں تو مَیں ابد تک اُن کے درمِیان رہُوں گا۔vKeJ+کیونکہ وہ اپنے آستانے میرے آستانوں کے پاس اور اپنی چَوکھٹیں میری چَوکھٹوں کے پاس لگاتے تھے اور میرے اور اُن کے درمِیان صِرف ایک دِیوار تھی ۔ اُنہوں نے اپنے اُن گِھنَونے کاموں سے جو اُنہوں نے کِئے میرے مُقدّ س نام کو ناپاک کِیا اِس لِئے مَیں نے اپنے قہر میں اُن کو ہلاک کِیا۔iJKJ+اور اُس نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد یہ میری تخت گاہ اور میرے پاؤں کی کُرسی ہے جہاں مَیں بنی اِسرائیل کے درمِیان ابد تک رہُوں گا اور بنی اِسرائیل اور اُن کے بادشاہ پِھر کبھی میرے مُقدّس نام کو اپنی بدکاری اوراپنے بادشاہوں کی لاشوں سے اُن کے مَرنے پر ناپاک نہ کریں گے۔>IuJ+اور مَیں نے کِسی کی آواز سُنی جو ہَیکل میں سے میرے ساتھ باتیں کرتا تھا اور ایک شخص میرے پاس کھڑا تھا۔XH)J+اور رُوح نے مُجھے اُٹھا کر اندرُونی صحن میں پُہنچا دِیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ہَیکل خُداوند کے جلال سے معمُور ہے۔)GKJ+اور خُداوند کا جلال اُس پھاٹک کی راہ سے جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے ہَیکل میں داخِل ہُؤا۔UF#J+اور یہ اُس رویا کی نُمایش کے مُطابِق تھا جو مَیں نے دیکھی تھی ۔ ہاں اُس رویا کے مُطابِق جو مَیں نے اُس وقت دیکھی تھی جب مَیں شہر کو برباد کرنے آیا تھا اور یہ رویتیں اُس رویا کی مانِند تھِیں جو مَیں نے نہرِ کبار کے کنارہ پر دیکھی تھی ۔ تب مَیں مُنہ کے بل گِرا۔EJ+اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اِسرائیل کے خُدا کا جلال مشرِق کی طرف سے آیا اور اُس کی آواز سَیلاب کے شور کی سی تھی اور زمِین اُس کے جلال سے مُنوّر ہو گئی۔ D J+پِھر وہ مُجھے پھاٹک پر لے آیا یعنی اُس پھاٹک پر جِس کارُخ مشرِق کی طرف ہے۔~CuJ*اُس نے اُس کو چاروں طرف سے ناپا ۔ اُس کی چاروں طرف ایک دِیوار پانچ سَو سرکنڈے لمبی اور پانچ سَو چَوڑی تھی تاکہ مُقدّس کو عام سے جُدا کرے۔BJ*اُس نے مغرِب کی طرف مُڑ کر پَیمایش کے سرکنڈے سے پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔A{J*اُس نے پَیمایش کے سرکنڈے سے جنُوب کی طرف بھی پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔@J*اُس نے پَیمایش کے سرکنڈے سے شِمال کی طرف گِردا گِرد پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔?J*اُس نے پَیمایش کے سرکنڈے سے مشرِق کی طرف گِردا گِرد پانچ سَو سرکنڈے ناپے۔d>AJ*پس جب وہ اندرُونی گھر کو ناپ چُکا تو مُجھے اُس پھاٹک کی راہ سے لایا جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے اور گھر کوچاروں طرف سے ناپا۔6=eJ*جب کاہِن داخِل ہوں تو وہ مَقدِس سے بیرُونی صحن میں نہ جائیں بلکہ اپنی خِدمت کے لِباس وہِیں اُتار دیں کیونکہ وہ مُقدّس ہیں اور وہ دُوسرے کپڑے پہن کر عام مکان میں جائیں۔|<qJ* اور اُس نے مُجھ سے کہا کہ شِمالی اور جنُوبی کوٹھرِیاں جو الگ جگہ کے مُقابِل ہیں مُقدّس کوٹھریاں ہیں جہاں کاہِن جو خُداوند کے حضُور جاتے ہیں اقدس چِیزیں کھائیں گے اور اقدس چِیزیں اور نذر کی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی وہاں رکھّیں گے کیونکہ وہ مکان مُقدّس ہے۔;5J* اور جنُوب کی طرف کی کوٹھریوں کے دروازوں کے مُطابِق ایک دروازہ راہ کے سِرے پر تھا یعنی سِیدھی دِیوار کی راہ پر مشرِق کی طرف جہاں سے اُن میں داخِل ہوتے تھے۔[:/J* اور اُن کے سامنے ایک اَیسا راستہ تھا جَیسا شِمال کی طرف کی کوٹھریوں کے سامنے تھا ۔ اُن کی لمبائی اور چَوڑائی برابر تھی اور اُن کے تمام مخرج اُن کی ترتِیب اور اُن کے دروازوں کے مُطابِق تھے۔97J* مشرِقی صحن کی چَوڑی دِیوار میں اور الگ جگہ اور اُس عِمارت کے سامنے کوٹھریاں تھِیں۔)8KJ* اور اُن کوٹھریوں کے نِیچے مشرِق کی طرف وہ مدخل تھاجہاں سے بیرُونی صحن سے داخِل ہوتے تھے۔>7uJ*کیونکہ بیرُونی صحن کی کوٹھریوں کی لمبائی پچاس ہاتھ تھی اور ہَیکل کے مُقابِل سَو ہاتھ کی لمبائی تھی۔<6qJ*اور کوٹھریوں کے پاس کی بیرُونی صحن کی طرف کوٹھرِیوں کے سامنے کی بیرُونی دِیوار پچاس ہاتھ لمبی تھی۔{5oJ*کیونکہ وہ تِین درجوں کی تھِیں لیکن اُن کے سُتُون صحن کے سُتُونوں کی مانِند نہ تھے ۔ اِس لِئے وہ نِچلی اور درمِیانی منزِل سے تنگ تھِیں۔4wJ*اُوپر کی کوٹھرِیاں چھوٹی تھِیں کیونکہ اُن کے برآمدوں نے عِمارت کی نِچلی اور درمِیانی منزِل کے مُقابلہ میں اِن سے زِیادہ جگہ روک لی تھی۔_37J*اور کوٹھریوں کے سامنے اندر کی طرف دس ہاتھ چَوڑا راستہ تھا اور ایک راستہ ایک ہاتھ کا اور اُن کے دروازے شِمال کی طرف تھے۔2wJ*بِیس ہاتھ کے مُقابِل جو اندرُونی صحن کے لِئے تھے اور بیرُونی صحن کے فرش کے مُقابِل کوٹھریاں تِین طبقوں میں ایک دُوسری کے مُقابِل تِھیں۔)1KJ*سَو ہاتھ کی لمبائی کی جگہ کے مُقابِل شِمالی دروازہ تھا اور اُس کی چَوڑائی پچاس ہاتھ تھی۔g0 IJ*پِھر وہ مُجھے شِمالی راہ سے بیرُونی صحن میں لے گیااور اُس کوٹھری میں جو الگ جگہ اور عِمارت کے سامنے شِمال کی طرف تھی لے آیا۔/J)اور ڈیوڑھی کی اندرُونی اور بیرُونی جانِب پہلُو میں جھروکے اور کھجُور کے درخت بنے تھے اور ہَیکل کے پہلُو کے حُجروں اور تختہ بندی کی یِہی صُورت تھی۔|.qJ)اور اُن پر یعنی ہَیکل کے دروازوں پر کرُّوبی اور کھجُور بنے تھے جَیسے کہ دِیواروں پر بنے تھے اور باہر کی ڈیوڑھی کے رُخ پر تختہ بندی تھی۔6-eJ)اور دروازوں کے دو دو پلّے تھے جو مُڑ سکتے تھے ۔ دو پلّے ایک دروازہ کے لِئے اور دو دُوسرے کے لِئے۔T,!J)اور ہَیکل اور مَقدِس کے دو دو دروازے تھے۔X+)J)مذبح لکڑی کا تھا ۔ اُس کی اُونچائی تِین ہاتھ اور لمبائی دو ہاتھ تھی اور اُس کے کونے اور اُس کی کُرسی اور اُس کی دِیواریں لکڑی کی تھِیں اور اُس نے مُجھ سے کہا یہ خُداوند کے حضُور کی میز ہے۔1*[J)اور ہَیکل کے دروازہ کے سُتُون چہار گوشہ تھے اور مَقدِس کے سامنے کی صُورت بھی اِسی طرح کی تھی۔)'J)زمِین سے دروازہ کے اُوپر تک اور ہَیکل کی دِیوار پر کرُّوبی اور کھجُور بنے تھے۔(%J)چُنانچہ ایک طرف اِنسان کا چِہرہ کھجُور کی طرف تھا اور دُوسری طرف جوان شیرِ بَبر کا چِہرہ بھی کھجُور کی طرف تھا ۔ گھر کی چاروں طرف اِسی طرح کا کام تھا۔O'J)اور کرُّوبی اور کھجُور بنے تھے اور ایک کھجُور دو کرُّوبیوں کے بِیچ میں تھا اور ہر ایک کرُّوبی کے دوچِہرے تھے۔m&SJ)دروازہ کے اُوپر تک اور اندرُونی گھر تک اور اُس کے باہر بھی چاروں طرف کی تمام دِیوار تک گھر کے اندر باہر سب ٹِھیک اندازہ سے تھے۔\%1J)آستانوں اور جھروکوں اور گِرداگِرد کے برآمدوں کو جو سِہ منزلہ اور آستانوں کے مُقابِل تھے اورچاروں طرف سے لکڑی سے مڑھے ہُوئے تھے اور زمِین سے کِھڑکیوں تک اور کِھڑکیاں بھی مڑھی ہُوئی تھِیں۔W$'J)اور الگ جگہ کے سامنے کی عِمارت کی لمبائی کو جو اُس کے پِیچھے تھی اور اُس کی جانِب کے برآمدے اِس طرف سے اور اُس طرف سے اور اندر کی طرف ہَیکل کو اور صحن کی ڈیوڑِھیوں کو اُس نے سَو ہاتھ ناپا۔#%J)نِیز مسکن کے سامنے کی اور اُس مشرِقی جانِب کی الگ جگہ کی چَوڑائی سَو ہاتھ تھی۔;"oJ) سو اُس نے مسکن کو سَو ہاتھ لمبا ناپا اور الگ جگہ اور عِمارت اُس کی دِیواروں سمیت سَو ہاتھ لمبی تھی۔!1J) اور وہ عِمارت جو الگ جگہ کے سامنے مغرِب کی طرف تھی اُس کی چَوڑائی ستّر ہاتھ تھی اور اُس عِمارت کی دِیوار چاروں طرف پانچ ہاتھ موٹی اور نوّے ہاتھ لمبی تھی۔ !J) اور پہلُو کے حُجروں کے دروازے اُس خالی جگہ کی طرف تھے ۔ ایک دروازہ شِمال کی طرف اور ایک جنُوب کی طرف اور خالی جگہ کی چَوڑائی چاروں طرف پانچ ہاتھ تھی۔J) اور حُجروں کے درمِیان مسکن کی چاروں طرف گِرداگِرد بِیس ہاتھ کا فاصِلہ تھا۔jMJ) اور پہلُوکے حُجروں کی بیرُونی دِیوار کی چَوڑائی پانچ ہاتھ تھی اور جو جگہ باقی بچی وہ مسکن کے پہلُو کے حُجروں کے درمِیان تھی۔V%J)اور مَیں نے مسکن کی چاروں طرف اُونچا چبُوترہ دیکھا۔ پہلُو کے حُجروں کی بُنیاد چھ بڑے ہاتھ کے پُورے سرکنڈے کی تھی۔%J)اور وہ پہلُو پر کے حُجرے اُوپر تک چاروں طرف زِیادہ وسِیع ہوتے جاتے تھے ۔ کیونکہ مسکن گِرداگِرد سے اُونچا ہوتا چلا جاتا تھا ۔ مسکن کی چَوڑائی اُوپر تک برابر تھی اور اُوپر کے حُجروں کا راستہ درمِیانی حُجروں کے بِیچ سے تھا۔ J)اور پہلُو کے حُجرے سِہ منزلہ تھے ۔ حُجرہ کے اُوپر حُجرہ قِطار میں تِیس اور وہ اُس دِیوار میں جو مسکن کے گِردا گِرد کے حُجروں کے لِئے تھی داخِل کِئے گئے تھے تاکہ مضبُوط ہوں لیکن وہ مسکن کی دِیوار سے مِلے ہُوئے نہ تھے۔KJ)اور اُس نے مسکن کی دِیوار چھ ہاتھ ناپی اور پہلُو کے ہر ایک حُجرہ کی چَوڑائی مسکن کے گِردا گِرد چار ہاتھ تھی۔a;J)اور اُس نے ہَیکل کے سامنے کی لمبائی کو بِیس ہاتھ اور چَوڑائی کو بِیس ہاتھ ناپا اور مُجھ سے کہا کہ یِہی پاکترِین مقام ہے۔RJ)تب وہ اندر گیا اور دروازہ کے ہر سُتُون کو دو ہاتھ ناپا اور دروازہ کو چھ ہاتھ اور دروازہ کی چَوڑائی سات ہاتھ تھی۔)KJ)اور دروازہ کی چَوڑائی دس ہاتھ اور اُس کا ایک پہلُو پانچ ہاتھ کا اور دُوسرا بھی پانچ ہاتھ کا تھا اور اُس نے اُس کی لمبائی چالِیس ہاتھ اور چَوڑائی بِیس ہاتھ ناپی۔r _J)اور وہ مُجھے ہَیکل میں لایا اور سُتُونوں کو ناپا ۔ چھ ہاتھ کی چَوڑائی ایک طرف اور چھ ہاتھ کی دُوسری طرف یِہی خَیمہ کی چَوڑائی تھی۔+OJ(1ڈیوڑھی کی لمبائی بِیس ہاتھ اور چَوڑائی گیارہ ہاتھ تھی اور سِیڑھی کے زِینے جِن سے اُس پر چڑھتے تھے اور سُتُونوں کے پاس پِیلپائے تھے ایک اِس طرف اور ایک اُس طرف ۔۔(IJ(0پِھروہ مُجھے مسکن کی ڈیوڑھی میں لایا اور ڈیوڑھی کو ناپا ۔ پانچ ہاتھ اِدھر اور پانچ ہاتھ اُدھر اور پھاٹک کی چَوڑائی تِین ہاتھ اِس طرف تھی اور تِین ہاتھ اُس طرف۔+OJ(/اور اُس نے صحن کو سَو ہاتھ لمبا اور سَو ہاتھ چَوڑا مُربّع ناپا اور مذبح مسکن کے سامنے تھا۔yJ(.اور وہ حُجرہ جِس کا رُخ شِمال کی طرف ہے اُن کاہِنوں کے لِئے ہے جو مذبح کی مُحافظت میں حاضِر ہیں یہ بنی صدُوق ہیں جو بنی لاوی میں سے خُداوند کے حضُور آتے ہیں کہ اُس کی خِدمت کریں۔ اندرُونی صحن اور ہَیکل کی عمارتT!J(-اور اُس نے مُجھ سے کہا کہ یہ حُجرہ جِس کا رُخ جنُوب کی طرف ہے اُن کاہِنوں کے لِئے ہے جو مسکن کی نِگہبانی کرتے ہیں۔_7J(,اور اندرُونی پھاٹک سے باہر اندرُونی صحن میں جو شِمالی پھاٹک کی جانِب تھا گانے والوں کے حُجرے تھے اور اُن کارُخ جنُوب کی طرف تھا اور ایک مشرِقی پھاٹک کی جانِب تھا جِس کا رُخ شِمال کی طرف تھا۔0YJ(+اور اُس کے اندر چاروں طرف چار اُنگل لمبی انکڑیاں لگی تھِیں اور قُربانی کا گوشت میزوں پر تھا۔fEJ(*سوختنی قُربانی کے لِئے تراشے ہُوئے پتّھروں کی چارمیزیں تھِیں جو ڈیڑھ ہاتھ لمبی اور ڈیڑھ ہاتھ چَوڑی اورایک ہاتھ اُونچی تھِیں جِن پر وہ سوختنی قُربانی اورذبِیحہ کو ذبح کرنے کے ہتھیار رکھتے تھے۔ 9J()پھاٹک کے پاس چار میزیں اِس طرف اور چار اُس طرف تھِیں یعنی آٹھ میزیں جِن پر ذبح کریں۔A {J((اور باہر کی طرف شِمالی پھاٹک کے مدخل کے پاس دو میزیں تھِیں اور پھاٹک کی ڈیوڑھی کی دُوسری طرف دو میزیں۔| qJ('اور پھاٹک کی ڈیوڑھی میں دو میزیں اِس طرف اور دو اُس طرف تھِیں کہ اُن پر سوختنی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی ذبح کریں۔% CJ(&اور پھاٹکوں کے سُتُونوں کے پاس دروازہ دار حُجرہ تھاجہاں سوختنی قُربانِیاں دھوتے تھے۔ {J(%اور اُس کے سُتُون بیرُونی صحن کی طرف تھے اور اُس کے سُتُونوں پر اِدھر اُدھر کھجُور کی صُورتیں تھِیں اور اُوپر جانے کے لِئے آٹھ زِینے تھے۔ykJ($اُس کی کوٹھریوں اور اُس کے سُتُونوں اور اُس کی ڈیوڑھی کو جِن میں اِردگِرد درِیچے تھے ۔ لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی پچِّیس ہاتھ تھی۔%J(#اور وہ مُجھے شِمالی پھاٹک کی طرف لے گیا اور اِن ہی ناپوں کے مُطابِق اُسے پایا۔{J("اور اُس کی ڈیوڑھی بیرُونی صحن کی طرف تھی اور اُس کے سُتُونوں پر اِدھر اُدھر کھجُور کی صُورتیں تھِیں اور اُوپر جانے کے لِئے آٹھ زِینے تھے۔LJ(!اور اُس کی کوٹھرِیوں اور سُتُونوں اور ڈیوڑھی کو اِن ہی ناپوں کے مُطابِق پایا اور اُس میں اور اُس کی ڈیوڑھی میں اِردگِرد درِیچے تھے ۔ لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی پچّیِس ہاتھ تھی۔,QJ( اور وہ مُجھے مشرِق کی طرف اندرُونی صحن میں لایا اور اِن ہی ناپوں کے مُطابِق پھاٹک کو پایا۔dAJ(اُس کی ڈیوڑھی بیرُونی صحن کی طرف تھی اور اُس کے سُتُونوں پر کھجُور کی صُورتیں تھِیں اور اُوپر جانے کے لِئے آٹھ زِینے تھے۔zmJ(اور ڈیوڑھی اِردگِرد پچِیّس ہاتھ لمبی اور پانچ ہاتھ چَوڑی تھی۔dAJ(اور اُس کی کوٹھرِیوں اور اُس کے سُتُونوں اور اُس کی ڈیوڑھی کو اِن ہی ناپوں کے مُطابِق پایا اور اُس میں اور اُس کی ڈیوڑھی میں اِردگِرد درِیچے تھے ۔ لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی پچِّیس ہاتھ تھی۔W'J(اور وہ جنُوبی پھاٹک کی راہ سے مُجھے اندرُونی صحن میں لایا اور اِن ہی ناپوں کے مُطابِق اُس نے جنُوبی پھاٹک کو ناپا۔;oJ(اور جنُوب کی طرف اندرُونی صحن کا پھاٹک تھا اور اُس نے جنُوب کی طرف پھاٹک سے پھاٹک تک سَو ہاتھ ناپا۔~1J(اور اُس کے اُوپر جانے کے لِئے سات زِینے تھے اور اُس کی ڈیوڑھی اُن کے آگے تھی اور اُس کے سُتُونوں پر کھجُور کی صُورتیں تھِیں ۔ ایک اِس طرف اور ایک اُس طرف۔b}=J(اور اُس میں اور اُس کی ڈیوڑھی میں اِردگِرد اُن درِیچوں کی مانِند درِیچے تھے ۔ لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی پچّیِس ہاتھ۔/|WJ(اور وہ مُجھے جنُوب کی راہ سے لے گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ جنُوب کی طرف ایک پھاٹک ہے اور اُس نے اُس کے سُتُونوں کو اور اُس کی ڈیوڑھی کو اِن ہی ناپوں کے مُطابِق ناپا۔\{1J(اور اندر کے صحن کا پھاٹک شِمال رُویہ اور مشرِق رُویہ پھاٹکوں کے سامنے تھا اور اُس نے پھاٹک سے پھاٹک تک سَو ہاتھ ناپا۔!z;J(اور اُس کے درِیچے اور ڈیوڑھی اور کھجُور کے درخت مشرِق رُویہ پھاٹک کے ناپ کے مُطابِق تھے اور اُوپر جانے کے لِئے سات زِینے تھے ۔ اُس کی ڈیوڑھی اُن کے آگے تھی۔?ywJ(اور اُس کی کوٹھریاں تِین اِس طرف اور تِین اُس طرف تھِیں اور اُس کے سُتُون اور محِراب پہلے پھاٹک کے ناپ کے مُطابِق تھے ۔ اُس کی لمبائی پچاس ہاتھ اور چَوڑائی پچِّیس ہاتھ تھی۔ xJ(پِھر اُس نے باہر کے صحن کے شِمال رُویہ پھاٹک کی لمبائی اور چَوڑائی ناپی۔\w1J(تب اُس نے اُس کی چَوڑائی نِیچے کے پھاٹک کے سامنے سے اندر کے صحن کے آگے مشرِق اور شِمال کے طرف باہر باہر سَو ہاتھ ناپی۔}vsJ(اور وہ فرش یعنی نِیچے کا فرش پھاٹکوں کے ساتھ ساتھ برابر لگا تھا۔xuiJ(پِھر وہ مُجھے باہر کے صحن میں لے گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ حُجرے ہیں اور چاروں طرف صحن میں فرش لگا تھا اور اُس فرش پر تِیس حُجرے تھے۔8tiJ(اور کوٹھریوں میں اور اُن کے سُتُونوں میں پھاٹک کے اندر گِرداگِرد جھروکے تھے وَیسے ہی ڈیوڑھی کے اندر بھی گِردا گِرد جھروکے تھے اور سُتُونوں پر کھجُور کی صُورتیں تھِیں۔(sIJ(اور مدخل کے پھاٹک کے سامنے سے لے کر اندرُونی پھاٹک کی ڈیوڑھی تک پچاس ہاتھ کا فاصِلہ تھا۔rJ(اور اُس نے سُتُون ساٹھ ہاتھ ناپے اور صحن کے سُتُون دروازہ کے گِردا گِرد تھے۔Jq J( تب اُس نے پھاٹک کو ایک کوٹھری کی چھت سے دُوسری کی چھت تک پچّیِس ہاتھ چَوڑا ناپا ۔ دروازہ کے مُقابِل دروازہ۔ap;J( اور کوٹھریوں کے آگے کا حاشِیہ ہاتھ بھر اِدھر اور ہاتھ بھر اُدھر تھا اور کوٹھریاں چھ ہاتھ اِدھر اور چھ ہاتھ اُدھر تھِیں۔ oJ( اور اُس نے پھاٹک کے دروازہ کی چَوڑائی دس ہاتھ اور لمبائی تیرہ ہاتھ ناپی۔n)J( اور مشرِق رُویہ پھاٹک کی کوٹھرِیاں تِین اِدھر اور تِین اُدھر تھِیں ۔ یہ تِینوں پَیمایش میں برابر تھِیں اور اِدھر اُدھر کے سُتُونوں کا ایک ہی ناپ تھا۔@myJ( تب اُس نے پھاٹک کی ڈیوڑھی آٹھ ہاتھ ناپی اور اُس کے سُتُون دو ہاتھ اور پھاٹک کی ڈیوڑھی اندر کی طرف تھی۔flEJ(اور اُس نے پھاٹک کی ڈیوڑھی اندر سے ایک سرکنڈا ناپی۔Tk!J(اور ہر ایک کوٹھری ایک سرکنڈا لمبی اور ایک سرکنڈا چَوڑی تھی اور کوٹھرِیوں کے درمِیان پانچ پانچ ہاتھ کا فاصِلہ تھا اور پھاٹک کی ڈیوڑھی کے پاس اندر کی طرف پھاٹک کا آستانہ ایک سرکنڈا تھا۔#j?J(تب وہ مشرِق رُویہ پھاٹک پر آیا اور اُس کی سِیڑھی پر چڑھا اور اُس پھاٹک کے آستانہ کو ناپا جو ایک سرکنڈا چَوڑا تھا اور دُوسرے آستانہ کا عرض بھی ایک سرکنڈا تھا۔=isJ(اور کیا دیکھتا ہُوں کہ مسکن کے گِردا گِرد دِیوار ہے اور اُس شخص کے ہاتھ میں پَیمایش کا سرکنڈا ہے۔ چھ ہاتھ لمبا اور ہر ایک ہاتھ پُورے ہاتھ سے چار اُنگل بڑاتھا ۔ سو اُس نے اُس دِیوار کی چَوڑائی ناپی ۔ وہ ایک سرکنڈا ہُوئی اور اُونچائی ایک سرکنڈا۔Wh'J(اور اُس شخص نے مُجھے کہا اَے آدم زاد اپنی آنکھوں سے دیکھ اور کانوں سے سُن اور جو کُچھ مَیں تُجھے دِکھاؤُں اُس سب پر خُوب غَور کر کیونکہ تُو اِسی لِئے یہاں پُہنچایا گیا ہے کہ مَیں یہ سب کُچھ تُجھے دِکھاؤُں ۔ پس جو کُچھ تُو دیکھتا ہے بنی اِسرائیل سے بیان کر۔#g?J(اور وہ مُجھے وہاں لے گیا تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شخص ہے جِس کی جھلک پِیتل کی سی ہے اور وہ سَن کی ڈور ی اور پَیمایش کا سرکنڈا ہاتھ مَیں لِئے پھاٹک پر کھڑا ہے۔$fAJ(وہ مُجھے خُدا کی رویتوں میں اِسرائیل کے مُلک میں لے گیا اور اُس نے مُجھے ایک نِہایت بُلند پہاڑ پر اُتارا اور اُسی پر جنُوب کی طرف گویا ایک شہر کا سا نقشہ تھا۔@e {J(ہماری اسِیری کے پچِّیسویں برس کے شرُوع میں اور مہِینے کی دسوِیں تارِیخ کو جو شہر کی تسخِیر کا چَودھواں سال تھا اُسی دِن خُداوند کا ہاتھ مُجھ پر تھا اور وہ مُجھے وہاں لے گیا۔hdIJ'اور مَیں پِھر کبھی اُن سے مُنہ نہ چُھپاؤُں گا کیونکہ مَیں نے اپنی رُوح بنی اِسرائیل پر نازِل کی ہے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔dcAJ'تب وہ جانیں گے کہ مَیں خُداوند اُن کا خُدا ہُوں اِس لِئے کہ مَیں نے اُن کو اقوام کے درمِیان اسِیری میں بھیجااور مَیں ہی نے اُن کو اُن کے مُلک میں جمع کِیا اور اُن میں سے ایک کو بھی وہاں نہ چھوڑا۔#b?J'جب مَیں اُن کو اُمّتوں میں سے واپس لاؤُں گا اور اُن کے دُشمنوں کے مُلکوں سے فراہم کرُوں گا اور بُہت سی قَوموں کی نظروں میں اُن کے درمِیان میری تقدِیس ہو گی۔%aCJ'اور وہ اپنی رُسوائی اور تمام خطاکاری جِس سے وہ میرے گُنہگار ہُوئے برداشت کریں گے ۔ جب وہ اپنی سرزمِین میں امن سے بُود و باش کریں گے تو کوئی اُن کو نہ ڈرائے گا۔-`SJ'لیکن خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اب مَیں یعقُو ب کی اسِیری کو مَوقُوف کرُوں گا اور تمام بنی اِسرائیل پر رحم کرُوں گا اور اپنے مُقدّس نام کے لِئے غیُور ہُوں گا۔0_YJ'اُن کی ناپاکی اور خطاکاری کے مُطابِق مَیں نے اُن سے سلُوک کِیا اور اُن سے اپنا مُنہ چُھپایا۔^+J'اور قَومیں جانیں گی کہ بنی اِسرائیل اپنی بدکرداری کے سبب سے اسِیری میں گئے ۔ چُونکہ وہ مُجھ سے باغی ہُوئے اِس لِئے مَیں نے اُن سے مُنہ چُھپایا اور اُن کو اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ میں کر دِیا اور وہ سب کے سب تلوار سے قتل ہُوئے۔#]?J'اور بنی اِسرائیل جانیں گے کہ اُس دِن سے لے کر آگے کو مَیں ہی خُداوند اُن کا خُدا ہُوں۔\J'اور مَیں قَوموں کے درمِیان اپنی بزُرگی ظاہِر کرُوں گااور تمام قَومیں میری سزا کو جو مَیں نے دی اور میرے ہاتھ کو جو مَیں نے اُن پر رکھّا دیکھیں گی۔\[1J'اور تُم میرے دسترخوان پر گھوڑوں اور سواروں سے اور بہادُروں اور تمام جنگی مَردوں سے سیر ہو گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔Z}J'اور تُم میرے ذبِیحہ کی جِسے مَیں نے تُمہارے لِئے ذبح کِیا یہاں تک چربی کھاؤ گے کہ سیر ہو جاؤ گے اوراِتنا خُون پِیو گے کہ مَست ہو جاؤ گے۔Y{J'تُم بہادُروں کا گوشت کھاؤ گے اور زمِین کے اُمراکا خُون پِیو گے ۔ ہاں مینڈھوں ۔ برّوں ۔ بکروں اور بَیلوں کا ۔ وہ سب کے سب بسن کے فربِہ ہیں۔ o~~||H{WzEyx!wcvtsqpnnlkj hfed8cjaa_^^]\[XZ/YXWVU~TS6QQ ONMKJ[HHNGJFEDC>B@?>=m<;:Z9f8644382510G/- ,-*(L't%%0$"!;&s u7  %OgfVE%J/اور یُوں ہو گا کہ جِس جِس قبِیلہ میں کوئی بیگانہ بستا ہو گا اُسی میں تُم اُسے مِیراث دو گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔D{J/اور یُوں ہو گا کہ تُم اپنے اور اُن بیگانوں کے درمِیان جو تُمہارے ساتھ بستے ہیں اور جِن کی اَولاد تُمہارے درمِیان پَیدا ہُوئی جو تُمہارے لِئے دیسی بنی اِسرائیل کی مانِند ہوں گے مِیراث تقسِیم کرنے کے لِئے قُرعہ ڈالو گے ۔ وہ تُمہارے ساتھ قبائِل اِسرائیل کے درمِیان مِیراث پائیں گے۔ CJ/اِسی طرح تُم قبائِلِ اِسرائیل کے مُطابِق زمِین کو آپس میں تقسِیم کرو گے۔1B[J/اور اُسی سرحد سے حمات کے مدخل کے مُقابِل بڑا سمُندر مغرِبی سرحد ہو گا ۔ مغرِبی جانِب یِہی ہے۔|AqJ/اور جنُوب کی طرف جنُوبی سرحد یہ ہے یعنی تمر سے مرِیبو ت کے قادِ س کے پانی سے اور نہرِ مِصر سے ہو کر بڑے سمُندر تک ۔ جنُوبی جانِب یِہی ہے۔E@J/اور مشرِقی سرحد حَورا ن اور دمِشق اور جِلعاد کے درمِیان سے اور اِسرائیل کی سرزمِین کے درمِیان سے یَرد ن پر ہو گی۔ شِمالی سرحد سے مشرِقی سمُندر تک ناپنا ۔ مشرِقی جانِب یِہی ہے۔c??J/اور سمُندر سے سرحد یہ ہو گی یعنی حصر عینا ن دمِشق کی سرحد اور شِمال کو شِمالی اِطراف حما ت کی سرحد ۔ شِمالی جانِب یِہی ہے۔Q>J/حمات بیرُو ت سِبرَ یم جو دمِشق کی سرحداورحمات کی سرحد کے درمِیان ہے اور حصرہتّیکُو ن جو حَورا ن کے کنارہ پر ہے۔?=wJ/اور زمِین کی حدُود یہ ہوں گی ۔ شِمال کی طرف بڑے سمُندر سے لے کر حتلُون سے ہوتی ہُوئی صِداد کے مدخل تک۔z<mJ/اور تُم سب یکساں اُسے مِیراث میں پاؤ گے جِس کی بابت مَیں نے قَسم کھائی کہ تُمہارے باپ دادا کو دُوں اور یہ زمِین تُمہاری مِیراث ہو گی۔,;QJ/ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ یہ وہ سرحد ہے جِس کے مُطابِق تُم زمِین کو تقسِیم کرو گے تاکہ اِسرائیل کے بارہ قبِیلوں کی مِیراث ہو ۔ یُوسف کے لِئے دو حِصّے ہوں گے۔:}J/ اور دریا کے قرِیب اُس کے دونوں کناروں پر ہر قِسم کے میوہ دار درخت اُگیں گے جِن کے پتّے کبھی نہ مُرجھائیں گے اور جِن کے میوے کبھی مَوقُوف نہ ہوں گے وہ ہر مہِینے نئے میوے لائیں گے کیونکہ اُن کا پانی مَقدِس میں سے جاری ہے اور اُن کے میوے کھانے کے لِئے اور اُن کے پتّے دوا کے لِئے ہوں گے۔93J/ لیکن اُس کی کِیچ کی جگہیں اور دلدلیں شیرِین نہ کی جائیں گی ۔ وہ نمک زار ہی رہیں گی۔p8YJ/ اور یُوں ہو گا کہ ماہی گِیر اُس کے کنارے کھڑے رہیں گے ۔عَین جد ی سے عَین عجلَِیم تک جال بِچھانے کی جگہ ہو گی ۔ اُس کی مچھلِیاں اپنی اپنی جِنس کے مُطابِق بڑے سمُندر کی مچھلِیوں کی مانِند کثرت سے ہوں گی۔7J/ اور یُوں ہو گا کہ جہاں کہِیں یہ دریا پُہنچے گا ہر ایک چلنے پِھرنے والا جان دار زِندہ رہے گا اور مچھلِیوں کی بڑی کثرت ہو گی کیونکہ یہ پانی وہاں پُہنچا اور وہ شیرِین ہو گیا ۔ پس جہاں کہِیں یہ دریا پُہنچے گا زِندگی بخشے گا۔-6SJ/تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ یہ پانی مشرِقی علاقہ کی طرف بہتا ہے اور مَیدان میں سے ہو کر سمُندر میں جا مِلتا ہے اور سمُندر میں مِلتے ہی اُس کے پانی کو شیرِین کر دے گا۔ 59J/اور جب مَیں واپس آیا تو کیا دیکھتا ہُوں کہ دریا کے کنارے دونوں طرف بُہت سے درخت ہیں۔K4J/اور اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدم زاد! کیا تُو نے یہ دیکھا؟ تب وہ مُجھے لایا اور دریا کے کنارہ پر واپس پُہنچایا۔]33J/پِھر اُس نے ایک ہزار اَور ناپا اور وہ اَیسا دریا تھا کہ مَیں اُسے عبُور نہیں کر سکتا تھا کیونکہ پانی چڑھ کر تَیرنے کے درجہ کو پُہنچ گیا اور اَیسا دریا بن گیا جِس کو عبُور کرنا مُمکِن نہ تھا۔*2MJ/پِھر اُس نے ہزار ہاتھ اَور ناپا اور مُجھے اُس میں سے چلایا اور پانی گُھٹنوں تک تھا۔پِھر اُس نے ایک ہزار اَور ناپا اور مُجھے اُس میں سے چلایا اور پانی کمر تک تھا۔~1uJ/اور اُس مَرد نے جِس کے ہاتھ میں پَیمایش کی ڈوری تھی مشرِق کی طرف بڑھ کر ہزار ہاتھ ناپا اور مُجھے پانی میں سے چلایا اور پانی ٹخنوں تک تھا۔e0CJ/تب وہ مُجھے شِمالی پھاٹک کی راہ سے باہر لایا اور مُجھے اُس راہ سے جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے بیرُونی پھاٹک پر واپس لایا یعنی مشرِق رُویہ پھاٹک پر اور کیا دیکھتا ہُوں کہ د ہنی طرف سے پانی جاری ہے۔./ WJ/پِھر وہ مُجھے ہَیکل کے دروازہ پر واپس لایا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ہَیکل کے آستانہ کے نِیچے سے پانی مشرِق کی طرف نِکل رہا ہے کیونکہ ہَیکل کا سامنا مشرِق کی طرف تھا اور پانی ہَیکل کی د ہنی طرف کے نِیچے سے مذبح کی جنُوبی جانِب سے بہتا تھا۔'.GJ.تب اُس نے مُجھے فرمایا کہ یہ چُولھے ہیں جہاں ہَیکل کے خادِم لوگوں کے ذبِیحے اُبالیں گے۔I- J.اور اُن کے گِرداگِرد یعنی اُن چاروں کے گِرداگِرد دِیوار تھی اور چاروں طرف دِیوار کے نِیچے چُولھے بنے تھے۔n,UJ.صحن کے چاروں کونوں میں چالِیس چالِیس ہاتھ لمبے اور تِیس تِیس ہاتھ چَوڑے صحن مُتّصِل تھے ۔ یہ چاروں کونے والے ایک ہی ناپ کے تھے۔n+UJ.پِھر وہ مُجھے بیرُونی صحن میں لایا اور صحن کے چاروں کونوں کی طرف مُجھے لے گیا اور دیکھو صحن کے ہر ایک کونے میں ایک اَور صحن تھا۔^*5J.تب اُس نے مُجھے فرمایا دیکھ یہ وہ جگہ ہے جِس میں کاہِن جُرم کی قُربانی اور خطا کی قُربانی کو جوش دیں گے اور نذر کی قُربانی پکائیں گے تاکہ اُن کو بیرُونی صحن میں لے جا کر لوگوں کی تقدِیس کریں۔M)J.پِھر وہ مُجھے اُس مدخل کی راہ سے جو پھاٹک کے پہلُو میں تھا کاہِنوں کے مُقدّس حُجروں میں جِن کا رُخ شِمال کی طرف تھا لایا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ مغرِب کی طرف پِیچھے کُچھ خالی جگہ ہے۔|(qJ.اور فرمانروا لوگوں کی مِیراث میں سے ظُلم کر کے نہ لے گا تاکہ اُن کو اُن کی مِلکِیّت سے بے دخل کرے پر وہ اپنی ہی مِلکِیّت میں سے اپنے بیٹوں کو مِیراث دے گا تاکہ میرے لوگ اپنی اپنی مِلکِیّت سے جُدا نہ ہو جائیں۔Q'J.پر اگر وہ اپنے غُلاموں میں سے کِسی کو اپنی مِیراث میں سے ہدیہ دے تو وہ آزادی کے سال تک اُس کا ہو گا ۔ اُس کے بعد پِھر فرمانروا کا ہو جائے گا مگر اُس کی مِیراث اُس کے بیٹوں کے لِئے ہو گی۔&+J.خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اگر فرمانروا اپنے بیٹوں میں سے کِسی کو کوئی ہدیہ دے تو وہ اُس کی مِیراث اُس کے بیٹوں کی ہوگی ۔ وہ اُن کا مَورُوثی مال ہے۔5%cJ.اِسی طرح وہ برّے اور نذر کی قُربانی اور تیل ہر صُبح ہمیشہ کی سوختنی قُربانی کے لِئے چڑھائیں گے۔$J.اور تُو اُس کے ساتھ ہر صُبح نذر کی قُربانی گُذرانے گا یعنی ایفہ کا چھٹا حِصّہ اور مَیدہ کے ساتھ مِلانے کو تیل کے ہِین کی ایک تِہائی ۔ دائِمی حُکم کے مُطابِق ہمیشہ کے لِئے خُداوند کے حضُور یہ نذر کی قُربانی ہو گی۔S#J. تُو ہر روز خُداوند کے حضُور پہلے سال کا ایک بے عَیب برّہ سوختنی قُربانی کے لِئے چڑھائے گا تُو ہر صُبح چڑھائے گا۔t"aJ. اور جب فرمانروا رضا کی قُربانی تیّار کرے یعنی سوختنی قُربانی یا سلامتی کی قُربانی خُداوند کے حضُور رضا کی قُربانی کے طَور پر لائے تو وہ پھاٹک جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے اُس کے لِئے کھولا جائے گا اور سبت کے دِن کی طرح وہ اپنی سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانی گُذرانے گا ۔ تب وہ باہر نِکل آئے گا اور اُس کے نِکلنے کے بعد پھاٹک بند کِیا جائے گا۔c!?J. اور عِیدوں اور مذہبی تِہواروں کے وقت میں نذر کی قُربانی بَیل کے لِئے ایک ایفہ اور مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ ہو گی اور برّوں کے لِئے اُس کی تَوفِیق کے مُطابِق اور ہر ایک ایفہ کے لِئے ایک ہِین تیل۔Z -J. اور جب وہ اندر جائیں گے تو فرمانروا بھی اُن کے درمِیان ہو کر جائے گا اور جب وہ باہر نِکلیں گے تو سب اِکٹّھے جائیں گے۔J. لیکن جب مُلک کے لوگ مُقرّرہ عِیدوں کے وقت خُداوند کے حضُور حاضِرہوں گے تو جو شِمالی پھاٹک کی راہ سے سِجدہ کرنے کو داخِل ہو گا وہ جنُوبی پھاٹک کی راہ سے باہر جائے گا اور جو جنُوبی پھاٹک کی راہ سے اندر آتا ہے وہ شِمالی پھاٹک کی راہ سے باہر جائے گا ۔ جِس پھاٹک کی راہ سے وہ اندر آیا اُس سے واپس نہ جائے گا بلکہ سِیدھا اپنے سامنے کے پھاٹک کی راہ سے نِکل جائے گا۔,QJ.اور جب فرمانروا اندر آئے تو پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے داخِل ہو گا اور اُسی راہ سے نِکلے گا۔=sJ.اور وہ نذر کی قُربانی تیّار کرے گا یعنی بچھڑے کے لِئے ایک ایفہ اور مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ اور برّوں کے لِئے اُس کی تَوفِیق کے مُطابِق اور ہر ایک ایفہ کے لِئے ایک ہِین تیل۔'GJ.اور نئے چاند کے روز ایک بے عَیب بچھڑا اور چھ برّے اور ایک مینڈھا سب کے سب بے عَیب ہوں گے۔~uJ.اور نذر کی قُربانی مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ اور برّوں کے لِئے نذر کی قُربانی اُس کی تَوفِیق کے مُطابِق اور ایک ایفہ کے لِئے ایک ہِین تیل۔\1J.اور سوختنی قُربانی جو فرمانروا سبت کے دِن خُداوند کے حضُور گُذرانے گا یہ ہے ۔ چھ بے عَیب برّے اور ایک بے عَیب مینڈھا۔LJ.اور مُلک کے لوگ اُسی پھاٹک کے دروازہ پر سبتوں اور نئے چاند کے وقتوں میں خُداوند کے حضُور سِجدہ کِیا کریں گے۔RJ.اور فرمانروا بیرُونی پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے داخِل ہو گا اور پھاٹک کی چَوکھٹ کے پاس کھڑا رہے گا اور کاہِن اُس کی سوختنی قُربانی اور اُس کی سلامتی کی قُربانِیاں گُذرانیں گے اور وہ پھاٹک کے آستانہ پر سِجدہ کر کے باہر نِکلے گا پر پھاٹک شام تک بند نہ ہو گا۔> wJ.خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اندرُونی صحن کا پھاٹک جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے کام کاج کے چھ دِن بند رہے گا پر سبت کے دِن کھولاجائے گا اور نئے چاند کے دِن بھی کھولا جائے گا۔]3J-ساتویں مہِینے کی پندرھوِیں تارِیخ کو بھی وہ عِید کے لِئے جِس طرح سے اُس نے اِن سات دِنوں میں کِیا تھاتیّاری کرے گا ۔ خطا کی قُربانی اور سوختنی قُربانی اورنذر کی قُربانی اور تیل کے مُطابِق۔oWJ-اور وہ ہر ایک بچھڑے کے لِئے ایک ایفہ بھر نذر کی قُربانی اور ہر ایک مینڈھے کے لِئے ایک ایفہ اور فی ایفہ ایک ہِین تیل تیّار کرے گا۔QJ-اور عِید کے ساتوں دِن میں وہ ہر روز یعنی سات دِن تک سات بے عَیب بچھڑے اور سات مینڈھے مُہیّا کرے گا تاکہ خُداوند کے حضُور سوختنی قُربانی ہوں اور ہر روز خطا کی قُربانی کے لِئے ایک بکرا۔SJ-اور اُسی دِن فرمانروا اپنے لِئے اور تمام اہلِ مملکت کے لِئے خطا کی قُربانی کے واسطے ایک بچھڑا تیّار کررکھّے گا۔`9J-تُم پہلے مہِینے کی چَودھوِیں تارِیخ کو عِیدِ فَسح منانا جو سات دِن کی عِید ہے اور اُس میں بے خمِیری روٹی کھائی جائے گی۔'J-اور تُو مہِینے کی ساتوِیں تارِیخ کو ہر ایک کے لِئے جو خطا کرے اور اُس کے لِئے بھی جو نادان ہے اَیسا ہی کرے گا ۔ اِسی طرح تُم مسکن کا کفّارہ دِیا کرو گے۔B}J-اور کاہِن خطا کی قُربانی کے بچھڑے کا لہُو لے گا اوراُس میں سے کُچھ مسکن کے سُتُونوں پر اور مذبح کی کُرسی کے چاروں کونوں پر اور اندرُونی صحن کے دروازہ کی چَوکھٹوں پر لگائے گا۔RJ-خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ پہلے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو تُو ایک بے عَیب بچھڑا لینا اور مَقدِس کو پاک کرنا۔}J-اور فرمانروا سوختنی قُربانیاں اور نذر کی قُربانِیاں اور تپاون عِیدوں اور نئے چاند کے وقتوں اور سبتوں اور بنی اِسرائیل کی تمام مُقرّرہ عِیدوں میں دے گا ۔ وہ خطا کی قُربانی اور نذر کی قُربانی اور سوختنی قُربانی اور سلامتی کی قُربانِیاں بنی اِسرائیل کے کفّارہ کے لِئے تیّار کرے گا۔ J-مُلک کے سب لوگ اُس فرمانروا کے لِئے جو اِسرائیل میں ہے یِہی ہدیہ دیں گے۔r ]J-اور گلّہ میں سے ہر دو سَو پِیچھے اِسرائیل کی سیراب چراگاہ کا ایک برّہ نذر کی قُربانی کے لِئے اور سوختنی قُربانی کے لِئے اور سلامتی کی قُربانی کے لِئے تاکہ اُن کے لِئے کفّارہ ہو خُداوند خُدا فرماتا ہے۔z mJ-اور تیل یعنی تیل کے بَت کی بابت یہ حُکم ہے کہ تُم کُرمیں سے جو دس بَت کا خومر ہے ایک بَت کا دسواں حِصّہ دینا کیونکہ خومر میں دس بَت ہیں۔Y +J- اور ہدیہ جو تُم گُذرانو گے سو یہ ہے ۔ گیہُوں کے خومرسے ایفہ کا چھٹا حِصّہ اور جَو کے خومر سے ایفہ کا چھٹاحِصّہ دینا۔3 _J- اور مِثقال بِیس جِیرہ کا ہو اور بِیس مِثقال پچِیّس مِثقال پندرہ مِثقال کا تُمہارا مانہ ہو گا۔wJ- ایفہ اور بَت ایک ہی وزن کا ہو تاکہ بَت میں خومر کا دسواں حِصّہ ہو ۔ اور ایفہ بھی خومر کا دسواں حِصّہ ہو ۔اُس کا اندازہ خومر کے مُطابِق ہو۔xiJ- اور تُم پُوری ترازُو اور پُورا ایفہ اور پُورا بَت ر کھّا کرو۔ J- خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے اِسرائیل کے اُمرا تُمہارے لِئے یِہی کافی ہے ۔ ظُلم اور لُوٹ مار کو دُور کرو ۔ عدالت و صداقت کو عمل میں لاؤ اور میرے لوگوں پر سے اپنی زِیادتی کو مَوقُوف کرو خُداوند خُدا فرماتا ہے۔H J-اِسرائیل کے درمِیان زمِین میں سے اُس کا یِہی حِصّہ ہو گا اور میرے اُمرا پِھر میرے لوگوں پر سِتم نہ کریں گے اور زمِین کو بنی اِسرائیل میں اُن کے قبائِل کے مُطابِق تقسِیم کریں گے۔J-اور مُقدّس ہدیہ والے حِصّہ کی اور شہر کے حِصّہ کی دونوں طرف مُقدّس ہدیہ والے حِصّہ کے مُقابِل اور شہر کے حِصّہ کے مُقابِل مغرِبی گوشہ مغرِب کی طرف اور مشرِقی گوشہ مشرِق کی طرف فرمانروا کے لِئے ہو گا اور لمبائی میں مغرِبی سرحد سے مشرِقی سرحد تک اُن حِصّوں میں سے ایک کے مُقابِل ہو گا۔J-اور تُم شہر کا حِصّہ پانچ ہزار چَوڑا اور پچِّیس ہزار لمبا مَقدِس کے ہدیہ والے حِصّہ کے پاس مُقرّر کرنا ۔یہ تمام بنی اِسرائیل کے لِئے ہو گا۔gGJ-اور پچِیّس ہزار لمبا اور دس ہزار چَوڑا بنی لاوی ہَیکل کے خادِموں کے لِئے ہو گا تاکہ بِیس بستِیوں کی جگہ اُن کی مِلکِیّت ہو۔_7J-زمِین کا یہ مُقدّس حِصّہ اُن کاہِنوں کے لِئے ہو گا جو مَقدِس کے خادِم ہیں اور جو خُداوند کے حضُور خِدمت کرنے کو آتے ہیں اور یہ مقام اُن کے گھروں کے لِئے ہو گا اور مَقدِس کے لِئے پاک جگہ ہو گی۔]3J-اور تُو اِس پَیمایش کی پچّیِس ہزار کی لمبائی اور دس ہزار کی چَوڑائی ناپے گا اور اُس میں مَقدِس ہو گا جو نِہایت پاک ہے۔CJ-اُس میں سے ایک قِطعہ جِس کی لمبائی پانچ سَو اور چَوڑائی پانچ سَو جو چاروں طرف برابر ہے مَقدِس کے لِئے ہو گا اور اُس کے اِحاطہ کے لِئے چاروں طرف پچاس پچاس ہاتھ کی چَوڑائی ہوگی۔~ J-اور جب تُم زمِین کو قُرعہ ڈال کر مِیراث کے لِئے تقسِیم کرو تو اُس کا ایک مُقدّس حِصّہ خُداوند کے حضُور ہدیہ دینا ۔ اُس کی لمبائی پچّیِس ہزار اور چَوڑائی دس ہزار ہو گی اور وہ اپنے اِردگِرد کی تمام حدُود میں مُقدّس ہو گا۔-}SJ,پر وہ جو آپ ہی مَر گیا ہو یا درِندوں کا پھاڑا ہُؤاکیا پرِند کیا چرند کاہِن اُسے نہ کھائیں۔%|CJ,اور سب پہلے پَھلوں کا پہلا اور تُمہاری تمام چِیزوں کی ہر ایک قُربانی کاہِن کے لِئے ہوں اور تُم اپنے پہلے گُندھے آٹے سے کاہِن کو دینا تاکہ تیرے گھر پر برکت ہو۔y{kJ,اور وہ نذر کی قُربانی اور خطا کی قُربانی اور جُرم کی قُربانی کھائیں گے اور ہر ایک چِیز جو اِسرائیل میں مخصُوص کی جائے اُن ہی کی ہو گی۔zJ,اور اُن کے لِئے ایک مِیراث ہو گی ۔ مَیں ہی اُن کی مِیراث ہُوں اور تُم اِسرائیل میں اُن کو کوئی مِلکِیت نہ دینا ۔ مَیں ہی اُن کی مِلکِیت ہُوں۔qy[J,اور جِس روز وہ مَقدِس کے اندر اندرُونی صحن میں خِدمت کرنے کو جائے تو اپنے لِئے خطا کی قُربانی گُذرانے گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔xJ,اور وہ اُس کے پاک ہونے کے بعد اُس کے لِئے اَور سات دِن شُمار کریں گے۔$wAJ,اور وہ کِسی مُردہ کے پاس جانے سے اپنے آپ کو ناپاک نہ کریں گے مگر فقط باپ یا ماں یا بیٹے یا بیٹی یا بھائی یا کُنواری بہن کے لِئے وہ اپنے آپ کو ناپاک کر سکتے ہیں۔jvMJ,اور وہ جھگڑوں کے فَیصلہ کے لِئے کھڑے ہوں گے اور میرے احکام کے مُطابِق عدالت کریں گے اور وہ میری تمام مُقرّرہ عِیدوں میں میری شرِیعت اور میرے آئِین پر عمل کریں گے اور میرے سبتوں کو مُقدّس جانیں گے۔PuJ,اور وہ میرے لوگوں کو مُقدّس اور عام میں فرق بتائیں گے اور اُن کو نِجس اور طاہِر میں اِمتِیاز کرنا سِکھائیں گے۔dtAJ,اور وہ بیوہ یا مُطلّقہ سے بیاہ نہ کریں گے بلکہ بنی اِسرائیل کی نسل کی کُنواریوں سے یا اُس بیوہ سے جوکِسی کاہِن کی بیوہ ہو۔vseJ,اور جب اندرُونی صحن میں داخِل ہوں تو کوئی کاہِن مَے نہ پِئے۔r7J,اور وہ نہ سر منڈائیں گے اور نہ بال بڑھائیں گے ۔ وہ صِرف اپنے سروں کے بال کترائیں گے۔`q9J,اور جب بیرُونی صحن میں یعنی عوام کے بیرُونی صحن میں نِکل آئیں تو اپنی خِدمت کی پوشاک اُتار کر مُقدّس حُجروں میں رکھّیں گے اور دُوسری پوشاک پہنیں گے تاکہ اپنے لِباس سے عوام کی تقدِیس نہ کریں۔gpGJ,وہ اپنے سروں پر کتانی عمامے اور کمروں پر کتانی پایجامے پہنیں گے اور جو کُچھ پسِینے کا باعِث ہو اُسے اپنی کمر پر نہ باندھیں۔qo[J,اور یُوں ہو گا کہ جِس وقت وہ اندرُونی صحن کے پھاٹکوں سے داخِل ہوں گے تو کتانی پوشاک سے مُلبّس ہوں گے اور جب تک اندرُونی صحن کے پھاٹکوں کے درمِیان اور مسکن میں خِدمت کریں گے کوئی اُونی چِیز نہ پہنیں گے۔In J,وُہی میرے مَقدِس میں داخِل ہوں گے اور وُہی خِدمت کے لِئے میری میز کے پاس آئیں گے اور میرے امانت دار ہوں گے۔/mWJ,لیکن لاو ی کاہِن یعنی بنی صدُو ق جو میرے مَقدِس کی حِفاظت کرتے تھے جب بنی اِسرائیل مُجھ سے گُمراہ ہو گئے میری خِدمت کے لِئے میرے نزدِیک آئیں گے اور میرے حضُور کھڑے رہیں گے تاکہ میرے حضُور چربی اور لہُو گُذرانیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔lJ,تَو بھی مَیں اُن کو ہَیکل کی حِفاظت کے لِئے اور اُس کی تمام خِدمت کے لِئے اور اُس سب کے لِئے جو اُس میں کِیا جائے گا نِگہبان مُقرّر کرُوں گا۔k)J, اور وہ میرے نزدِیک نہ آ سکیں گے کہ میرے حضُور کہانت کریں ۔ نہ وہ میری مُقدّس چِیزوں کے پاس آئیں گے یعنی پاکترِین چِیزوں کے پاس بلکہ وہ اپنی رُسوائی اُٹھائیں گے اور اپنے گِھنَونے کاموں کی جو اُنہوں نے کِئے ہیں سزا پائیں گے۔tjaJ, چُونکہ اُنہوں نے اُن کے لِئے بُتوں کی خِدمت کی اور بنی اِسرائیل کے لِئے بدکرداری میں ٹھوکر کا باعِث ہُوئے اِس لِئے مَیں نے اُن پر ہاتھ چلایا اور وہ اپنی بدکرداری کی سزا پائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔%iCJ, تَو بھی وہ میرے مَقدِس میں خادِم ہوں گے اور میرے گھر کے پھاٹکوں پر نِگہبانی کریں گے اور میرے گھر میں خِدمت گُذاری کریں گے ۔ وہ لوگوں کے لِئے سوختنی قُربانی اور ذبِیحہ ذبح کریں گے اور اُن کے سامنے اُن کی خِدمت کے لِئے کھڑے رہیں گے۔&hEJ, اور بنی لاوی جو مُجھ سے دُور ہو گئے جب اِسرائیل گُمرا ہ ہُؤا کیونکہ وہ اپنے بُتوں کی پَیروی کر کے مُجھ سے گُمراہ ہُوئے ۔ وہ بھی اپنی بدکرداری کی سزا پائیں گے۔9gkJ, خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اُن اجنبی زادوں میں سے جو بنی اِسرائیل کے درمِیان ہیں کوئی دِل کا نامختُون یا جِسم کا نامختُون اجنبی زادہ میرے مَقدِس میں داخِل نہ ہو گا۔[f/J,اور تُم نے میری مُقدّس چِیزوں کی حِفاظت نہ کی بلکہ تُم نے غَیروں کو اپنی طرف سے میرے مَقدِس میں نِگہبان مُقرّر کِیا۔Te!J,چُنانچہ جب تُم میری روٹی اور چربی اور لہُو گُذرانتے تھے تو دِل کے نامختُون اور جِسم کے نامختُون اجنبی زادوں کو میرے مَقدِس میں لائے تاکہ وہ میرے مَقدِس میں آ کر میرے گھر کو ناپاک کریں اور اُنہوں نے تُمہارے تمام نفرت انگیز کاموں کے سبب سے میرے عہد کو توڑا۔ d J,اور تُو بنی اِسرائیل کے باغی لوگوں سے کہنا کہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے بنی اِسرائیل تُم اپنی تمام مکرُوہات کو اپنے لِئے کافی سمجھو۔c5J,اور خُداوند نے مُجھے فرمایا اَے آدم زاد! خُوب غَور کر اور اپنی آنکھوں سے دیکھ اور جو کُچھ خُداوند کے گھر کے احکام و قوانِین کی بابت تُجھ سے کہتا ہُوں اپنے کانوں سے سُن اور گھر کے مدخل کو اور مَقدِس کے سب مخرجوں کو خیال میں رکھ۔Hb J,پِھر وہ مُجھے شِمالی پھاٹک کی راہ سے ہَیکل کے سامنے لایا اور مَیں نے نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند کے جلال نے خُداوند کے گھر کو معمُور کر دِیا اور مَیں مُنہ کے بل گِرا۔+aOJ,مگر فرمانروا اِس لِئے کہ فرمانروا ہے خُداوند کے حضُور روٹی کھانے کو اِس میں بَیٹھے گا ۔ وہ اِس پھاٹک کے آستانہ کی راہ سے اندر آئے گا اور اِسی راہ سے باہر جائے گا۔X`)J,اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ یہ پھاٹک بند رہے گا اور کھولا نہ جائے گا اور کوئی اِنسان اِس سے داخِل نہ ہو گا چُونکہ خُداوند اِسرائیل کا خُدا اِس سے داخِل ہُؤا ہے اِس لِئے یہ بند رہے گا۔9_ mJ,تب وہ مُجھ کومَقدِس کے بیرُونی پھاٹک کی راہ سے جِس کا رُخ مشرِق کی طرف ہے واپس لایا اور وہ بند تھا۔^J+اور جب یہ دِن پُورے ہوں گے تو یُوں ہو گا کہ آٹھویں دِن اور آیندہ کاہِن تُمہاری سوختنی قُربانِیوں کو اور تُمہاری سلامتی کی قُربانِیوں کو مذبح پر گُذرانیں گے اور مَیں تُم کو قبُول کرُوں گا خُداوند خُدا فرماتا ہے۔]#J+سات دِن تک وہ مذبح کو کفّارہ دے کر پاک و صاف کریں گے اور اُس کو مخصُوص کریں گے۔ \J+اور تُو سات دِن تک ہر روز ایک بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے تیّار کر رکھنا ۔ وہ ایک بچھڑا اور گلّہ کا ایک مینڈھا بھی جو بے عَیب ہوں تیّار کر رکھّیں۔l[QJ+اور تُو اُن کو خُداوند کے حضُور لانا اور کاہِن اُن پر نمک چِھڑکیں اور اُن کو سوختنی قُربانی کے لِئے خُداوند کے حضُور چڑھائیں۔%ZCJ+اور جب تُو اُسے پاک کر چُکے تو ایک بے عَیب بچھڑا اور گلّہ کا ایک بے عَیب مینڈھا چڑھانا۔ YJ+اور تُو دُوسرے دِن ایک بے عَیب بکرا خطا کی قُربانی کے لِئے چڑھانا اور وہ مذبح کو کفّارہ دے کر اُسی طرح پاک کریں گے جِس طرح بچھڑے سے پاک کِیا تھا۔4XaJ+اور خطا کی قُربانی کے لِئے بچھڑا لینا اور وہ گھر کی مُقرّر جگہ میں مقدِس کے باہر جلایا جائے گا۔?WwJ+اور تُو اُس کے خُون میں سے لینا اور مذبح کے چاروں سِینگوں پر اُس کی کُرسی کے چاروں کونوں پر اور اُس کے چَوگِرد کے حاشِیہ پر لگانا ۔ اِسی طرح کفّارہ دے کر اُسے پاک و صاف کرنا۔ w~}}T||{RzxxIvJtt#rr qonmqlkihhgffRedcbbjaw`__^f][ZYsX$WVtTT?RVQfP}O|NNM>L>K3J HHkGFUED|C7B)Ay@?={=R;:987p5`4320/-,+*((&t%w#4"Z  tMyeBrnsO V 5D@n&UTمیرے خُدا نے اپنے فرِشتہ کو بھیجا اور شیروں کے مُنہ بند کر دِئے اور اُنہوں نے مُجھے ضرر نہیں پُہنچایا کیونکہ مَیں اُس کے حضُور بے گُناہ ثابِت ہُؤا اور تیرے حضُور بھی اَے بادشاہ مَیں نے خطا نہیں کی۔n%UTتب دانی ایل نے بادشاہ سے کہا اَے بادشاہ ابد تک جِیتا رہ۔ $Tاور جب ماند پر پُہنچا تو غم ناک آواز سے دانی ایل کو پُکارا ۔ بادشاہ نے دانی ایل کو خِطاب کر کے کہا اَے دانی ایل زِندہ خُدا کے بندے کِیا تیرا خُدا جِس کی تُو ہمیشہ عِبادت کرتا ہے قادِر ہُؤا کہ تُجھے شیروں سے چُھڑائے؟۔# Tاور بادشاہ صُبح بُہت سویرے اُٹھا اور جلدی سے شیروں کی ماند کی طرف چلا۔g"GTتب بادشاہ اپنے قصر میں گیا اور اُس نے ساری رات فاقہ کِیا اور مُوسِیقی کے ساز اُس کے سامنے نہ لائے اور اُس کی نِیند جاتی رہی۔uTاور وہ بنی آدم کے درمِیان سے ہانک کر نِکال دِیا گیا اور اُس کا دِل حَیوانوں کا سا بنا اور گورخروں کے ساتھ رہنے لگا اور اُسے بَیلوں کی طرح گھاس کِھلاتے تھے اور اُس کا بدن آسمان کی شبنم سے تر ہُؤا جب تک اُس نے معلُوم نہ کِیا کہ خُدا تعالیٰ اِنسان کی مملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور جِس کو چاہتا ہے اُس پر قائِم کرتا ہے۔xiTلیکن جب اُس کی طبِیعت میں گھمنڈ سمایا اور اُس کا دِل غُرُور سے سخت ہو گیا تو وہ تختِ سلطنت سے اُتار دِیا گیا اور اُس کی حشمت جاتی رہی۔%Tاور اُس حشمت کے سبب سے جو اُس نے اُسے بخشی تمام لوگ اور اُمّتیں اور اہلِ لُغت اُس کے حضُور لرزان و ترسان ہُوئے ۔ اُس نے جِس کو چاہا ہلاک کِیا اور جِس کو چاہا زِندہ رکھّا ۔ جِس کو چاہا سرفراز کِیا اور جِس کو چاہا ذلِیل کِیا۔+OTاَے بادشاہ خُدا تعالیٰ نے نبُوکد نضر تیرے باپ کو سلطنت اور حشمت اور شَوکت اور عِزّت بخشی۔W'Tتب دانی ایل نے بادشاہ کو جواب دِیا کہ تیرا اِنعام تیرے ہی پاس رہے اور اپنا صِلہ کِسی دُوسرے کو دے تَو بھی مَیں بادشاہ کے لِئے اِس نوِشتہ کو پڑُھوں گا اور اِس کا مطلب اُس سے بیان کرُوں گا۔MTاور مَیں نے تیری بابت سُنا ہے کہ تُو تعبِیر اور حلِّ مُشکلات پر قادِر ہے ۔ پس اگر تُو اِس نوِشتہ کو پڑھے اور اِس کا مطلب مُجھ سے بیان کرے تو ارغوانی خِلعت پائے گا اور تیری گردن میں زرِّین طَوق پہنایا جائے گا اور تُو مملکت میں تِیسرے درجہ کا حاکِم ہو گا۔Tحکِیم اور نجُومی میرے حضُور حاضِر کِئے گئے تاکہ اِس نوِشتہ کو پڑھیں اور اِس کا مطلب مُجھ سے بیان کریں لیکن وہ اِس کا مطلب بیان نہیں کر سکے۔FTمَیں نے تیری بابت سُنا ہے کہ اِلہٰوں کی رُوح تُجھ میں ہے اور نُور اور دانِش اور کامِل حِکمت تُجھ میں ہیں۔?~wT تب دانی ایل بادشاہ کے حضُور حاضِرکِیا گیا ۔ بادشاہ نے دانی ایل سے پُوچھا کِیا تُو وُہی دانی ایل ہے جو یہُودا ہ کے اسِیروں میں سے ہے جِن کو بادشاہ میرا باپ یہُودا ہ سے لایا؟۔ }T کیونکہ اُس میں ایک فاضِل رُوح اور دانِش اور عقل اور خوابوں کی تعبِیر اور عُقدہ کُشائی اور حلِّ مُشکلات کی قُوّت تھی ۔ اُسی دانی ایل میں جِس کا نام بادشاہ نے بیلشضر رکھّا تھا ۔ پس دانی ایل کو بُلوا ۔ وہ مطلب بتائے گا۔n|UT تیری مملکت میں ایک شخص ہے جِس میں قُدُّوس اِلہٰو ں کی رُوح ہے اور تیرے باپ کے ایّام میں نُور اور دانِش اور حِکمت اِلہٰوں کی حِکمت کی مانِند اُس میں پائی جاتی تھی اور اُس کو نبُوکد نضربادشاہ تیرے باپ نے ساحِروں اور نجُومِیوں اور کسدیوں اور فال گِیروں کا سردار بنایا تھا۔O{T اب بادشاہ اور اُس کے اُمرا کی باتیں سُن کر بادشاہ کی والِدہ جشن گاہ میں آئی اور کہنے لگی اَے بادشاہ ابد تک جِیتا رہ ۔ تیرے خیالات تُجھ کو پریشان نہ کریں اور تیرا چِہرہ مُتغیّر نہ ہو۔1z[T تب بیلشضر بادشاہ بُہت گھبرایا اور اُس کے چِہرہ کا رنگ اُڑ گیا اور اُس کے اُمرا پریشان ہو گئے۔Iy Tتب بادشاہ کے تمام حکِیم حاضِر ہُوئے لیکن نہ اُس نوِشتہ کو پڑھ سکے اور نہ بادشاہ سے اُس کا مطلب بیان کر سکے۔ xTبادشاہ نے چِلاّ کر کہا کہ نجُومِیوں اور کسدیوں اور فال گِیروں کو حاضِر کریں ۔ بادشاہ نے بابل کے حکِیموں سے کہا کہ جو کوئی اِس نوِشتہ کو پڑھے اور اِس کا مطلب مُجھ سے بیان کرے ارغوانی خِلعت پائے گا اور اُس کی گردن میں زرِّین طَوق پہنایا جائے گا اور وہ مملکت میں تِیسرے درجہ کا حاکِم ہو گا۔(wITتب بادشاہ کے چِہرہ کا رنگ اُڑ گیا اور اُس کے خیالات اُس کو پریشان کرنے لگے یہاں تک کہ اُس کی کمر کے جوڑ ڈِھیلے ہو گئے اور اُس کے گُھٹنے ایک دُوسرے سے ٹکرانے لگے۔=vsTاُسی وقت آدمی کے ہاتھ کی اُنگلِیاں ظاہِر ہُوئِیں اور اُنہوں نے شمعدان کے مُقابِل بادشاہی محلّ کی دِیوار کے گچ پر لِکھا اور بادشاہ نے ہاتھ کا وہ حِصّہ جو لِکھتا تھا دیکھا۔0uYTاُنہوں نے مَے پی اور سونے اور چاندی اور پِیتل اور لوہے اور لکڑی اور پتّھر کے بُتوں کی حمد کی۔)tKTتب سونے کے ظرُوف کو جو ہَیکل سے یعنی خُدا کے گھر سے جو یروشلِیم میں ہے لے گئے تھے لائے اور بادشاہ اور اُس کے اُمرا اور اُس کی بِیویوں اور حرموں نے اُن میں مَے پی۔ sTبیلشضر نے مَے سے مسرُور ہو کر حُکم کِیا کہ سونے اور چاندی کے ظرُوف جو نبُوکد نضر اُس کا باپ یروشلِیم کی ہَیکل سے نِکال لایا تھا لائیں تاکہ بادشاہ اور اُس کے اُمرا اور اُس کی بِیویاں اور حرمیں اُن میں مَے خواری کریں۔7r iTبیلشضر بادشاہ نے اپنے ایک ہزار اُمرا کی بڑی دُھوم دھام سے ضِیافت کی اور اُن کے سامنے مَے نوشی کی۔`q9T%اب مَیں نبُوکد نضر آسمان کے بادشاہ کی سِتایش اور تکرِیم و تعظِیم کرتا ہُوں کیونکہ وہ اپنے سب کاموں میں راست اور اپنی سب راہوں میں عادِل ہے اور جو مغرُوری میں چلتے ہیں اُن کو ذلِیل کر سکتا ہے۔0pYT$اُسی وقت میری عقل مُجھ میں پِھر آئی اور میری سلطنت کی شَوکت کے لِئے میرا رُعب اور دبدبہ پِھر مُجھ میں بحال ہو گیا اور میرے مُشِیروں اور امِیروں نے مُجھے پِھر ڈُھونڈا اور مَیں اپنی مملکت میں قائِم ہُؤا اور میری عظمت میں افزُونی ہُوئی۔SoT#اور زمِین کے تمام باشِندے ناچِیز گِنے جاتے ہیں اور وہ آسمانی لشکر اور اہلِ زمِین کے ساتھ جو کُچھ چاہتا ہے کرتا ہے اور کوئی نہیں جو اُس کا ہاتھ روک سکے یا اُس سے کہے کہ تُو کیا کرتا ہے؟۔+nOT"اور اِن ایّام کے گُذرنے کے بعد مَیں نبُوکد نضر نے آسمان کی طرف آنکھیں اُٹھائِیں اور میری عقل مُجھ میں پِھر آئی اور مَیں نے حق تعالیٰ کا شُکر کِیا اور اُس حیّ القیُّوم کی حمد و ثنا کی جِس کی سلطنت ابدی اور جِس کی مملکت پُشت در پُشت ہے۔MmT!اُسی وقت نبُوکد نضر بادشاہ پر یہ بات پُوری ہُوئی اور وہ آدمِیوں میں سے نِکالا گیا اور بَیلوں کی طرح گھاس کھاتا رہا اور اُس کا بدن آسمان کی شبنم سے تر ہُؤا یہاں تک کہ اُس کے بال عُقاب کے پروں کی مانِند اور اُس کے ناخُن پرِندوں کے چنگل کی مانِند بڑھ گئے۔Tl!T اور تُجھے آدمِیوں میں سے ہانک کر نِکال دیں گے اور تُو مَیدان کے حَیوانوں کے ساتھ رہے گا اور بَیل کی طرح گھاس کھائے گا اور سات دَور تُجھ پر گُذریں گے تب تُجھ کو معلُوم ہو گا کہ حق تعالیٰ آدمِیوں کی مملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور اُسے جِس کو چاہتا ہے دیتا ہے۔hkITبادشاہ یہ بات کہہ ہی رہا تھا کہ آسمان سے آواز آئی کہ اَے نبُوکد نضر بادشاہ تیرے حق میں یہ فتویٰ ہے کہ سلطنت تُجھ سے جاتی رہی۔jTبادشاہ نے فرمایا کیا یہ بابل ِاعظم نہیں جِس کو مَیں نے اپنی توانائی کی قُدرت سے تعمِیر کِیا ہے کہ داراُلسّلطنت اور میرے جاہ و جلال کا نمُونہ ہو؟۔fiETایک سال کے بعد وہ بابل کے شاہی محلّ میں ٹہل رہا تھا۔OhTیہ سب کُچھ نبُوکد نضر بادشاہ پر گُذرا۔QgTاِس لِئے اَے بادشاہ تیرے حضُور میری صلاح قبُول ہو اور تُو اپنی خطاؤں کو صداقت سے اور اپنی بدکرداری کو مِسکِینوں پر رحم کرنے سے دُور کر ۔ مُمکن ہے کہ اِس سے تیرا اِطمِینان زِیادہ ہو۔mfSTاور یہ جو اُنہوں نے حُکم کِیا کہ درخت کی جڑوں کے کُندہ کو باقی رہنے دو اُس کا مطلب یہ ہے کہ جب تُو معلُوم کر چُکے گا کہ بادشاہی کا اِقتدار آسمان کی طرف سے ہے تو تُو اپنی سلطنت پر پِھر قائِم ہو جائے گا۔e#Tکہ تُجھے آدمِیوں میں سے ہانک کر نِکال دیں گے اور تَو مَیدان کے حَیوانوں کے ساتھ رہے گا اور تُو بَیل کی طرح گھاس کھائے گا اور آسمان کی شبنم سے تر ہو گا اور تُجھ پر سات دَور گُذر جائیں گے ۔ تب تُجھ کو معلُوم ہو گا کہ حق تعالیٰ اِنسان کی مملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور اُسے جِس کو چاہتا ہے دیتا ہے۔=dsTاَے بادشاہ اِس کی تعبِیر اور حق تعالیٰ کا وہ حُکم جو بادشاہ میرے خُداوند کے حق میں ہُؤا ہے یِہی ہے۔cTاور جو بادشاہ نے دیکھا کہ ایک نِگہبان ہاں ایک قُدسی آسمان سے اُترا اور کہنے لگا کہ درخت کو کاٹ ڈالو اور اُسے برباد کرو لیکن اُس کی جڑوں کا کُندہ زمِین میں باقی رہنے دو بلکہ اُسے لوہے اور تانبے کے بندھن سے بندھا ہُؤا مَیدان کی ہری گھاس میں رہنے دو کہ وہ آسمان کی شبنم سے تر ہو اور جب تک اُس پر سات دَور نہ گُذر جائیں اُس کا بخرہ زمِین کے حَیوانوں کے ساتھ ہو۔obWTاَے بادشاہ وہ تُو ہی ہے جو بڑھا اور مضبُوط ہُؤا کیونکہ تیری بزُرگی بڑھی اور آسمان تک پُہنچی اور تیری سلطنت زمِین کی اِنتہا تک۔a1Tجِس کے پتّے خُوش نُما تھے اور میوہ فراوان تھا۔ جِس میں سب کے لِئے خُوراک تھی۔ جِس کے سایہ میں مَیدان کے چرِندے اور شاخوں پر ہوا کے پرِندے بسیرا کرتے تھے۔]`3Tوہ درخت جو تُو نے دیکھا کہ بڑھا اور مضبُوط ہُؤا جِس کی چوٹی آسمان تک پُہنچی اور زمِین کی اِنتِہاتک دِکھائی دیتا تھا۔_Tتب دانی ایل جِس کا نام بیلطشضر ہے ایک ساعت تک سراسِیمہ رہا اور اپنے خیالات میں پریشان ہُؤا ۔ بادشاہ نے اُس کہا اَے بیلطشضر خواب اور اُس کی تعبِیر سے تُو پریشان نہ ہو ۔ بیلطشضر نے جواب دِیا اَے میرے خُداوند یہ خواب تُجھ سے کِینہ رکھنے والوں کے لِئے اور اُس کی تعبِیر تیرے دُشمنوں کے لِئے ہو۔^/Tمَیں نبُوکد نضر بادشاہ نے یہ خواب دیکھا ہے اَے بیلطشضر تُو اِس کی تعبِیر بیان کر کیونکہ میری مملکت کے تمام حکِیم مُجھ سے اُس کی تعبِیر بیان نہیں کر سکتے لیکن تُو کر سکتا ہے کیونکہ مُقدّس اِلہٰوں کی رُوح تُجھ میں مَوجُود ہے۔9]kTیہ حُکم نِگہبانوں کے فَیصلہ سے ہے اور یہ امر قُدسِیوں کے کہنے کے مُطابِق ہے تاکہ سب ذی حیات پہچان لیں کہ حق تعالیٰ آدمِیوں کی مملکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور جِس کو چاہتا ہے اُسے دیتا ہے بلکہ آدمِیوں میں سے ادنیٰ آدمی کو اُس پر قائِم کرتا ہے۔:\mTاُس کا دِل اِنسان کا دِل نہ رہے بلکہ اُس کو حَیوان کا دِل دِیا جائے اور اُس پر سات دَور گُذر جائیں۔[wTلیکن اُس کی جڑوں کا کُندہ زمِین میں باقی رہنے دو ۔ ہاں لوہے اور تانبے کے بندھن سے بندھا ہُؤا مَیدان کی ہری گھاس میں رہنے دو اور وہ آسمان کی شبنم سے تر ہو اور اُس کا حِصّہ زمِین کی گھاس میں حَیوانوں کے ساتھ ہو۔hZITاُس نے بُلند آواز سے پُکار کر یُوں کہا کہ درخت کو کاٹو ۔ اُس کی شاخیں تراشو اور اُس کے پتّے جھاڑو اور اُس کا پَھل بِکھیر دو چرِندے اُس کے نِیچے سے چلے جائیں اور پرِندے اُس کی شاخوں پر سے اُڑ جائیں۔WY'T مَیں نے اپنے پلنگ پر اپنی دِماغی رویا پر نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک نِگہبان ہاں ایک قُدسی آسمان سے اُترا۔lXQT اُس کے پتّے خُوش نُما تھے اور میوہ فراوان تھا اور اُس میں سب کے لِئے خُوراک تھی ۔ مَیدان کے چرِندے اُس کے سایہ میں اور ہوا کے پرِندے اُس کی شاخوں پر بسیرا کرتے تھے اور تمام بشر نے اُس سے پرورِش پائی۔IW T وہ درخت بڑھا اور مضبُوط ہُؤا اور اُس کی چوٹی آسمان تک پُہنچی اور وہ زمِین کی اِنتِہا تک دِکھائی دینے لگا۔\V1T پلنگ پر میرے دماغ کی رویا یہ تھی ۔ مَیں نے نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ زمِین کے وسط میں ایک نِہایت اُونچا درخت ہے۔rU]T اَے بیلطشضر ساحِروں کے سردار چُونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ مُقدّس اِلہٰوں کی رُوح تُجھ میں ہے اور کہ کوئی راز کی بات تیرے لِئے مُشکِل نہیں اِس لِئے جو خواب مَیں نے دیکھا اُس کی کیفِیّت اور تعبِیر بیان کر۔?TwTآخِر کار دانی ایل میرے سامنے آیا جِس کا نام بیلطشضر ہے جو میرے معبُود کا بھی نام ہے ۔ اُس میں مُقدّس اِلہٰوں کی رُوح ہے ۔ پس مَیں نے اُس کے رُوبرُو خواب کا بیان کِیا اور کہا۔STچُنانچہ ساحِر اور نجُومی اور کسدی اور فال گِیر حاضِر ہُوئے اور مَیں نے اُن سے اپنے خواب کا بیان کِیا پر اُنہوں نے اُس کی تعبِیر مُجھ سے بیان نہ کی۔kROTاِس لِئے مَیں نے فرمان جاری کِیا کہ بابل کے تمام حکِیم میرے حضُور حاضِر کِئے جائیں تاکہ مُجھ سے اُس خواب کی تعبِیر بیان کریں۔Q1Tمَیں نے ایک خواب دیکھا جِس سے مَیں ہِراسان ہو گیا اور اُن تصُّورات سے جو مَیں نے پلنگ پر کِئے اور اُن خیالوں سے جو میرے دماغ میں آئے مُجھے پریشانی ہُوئی۔PyTمَیں نبُوکد نضر اپنے گھر میں مُطمئِن اور اپنے قصر میں کامران تھا۔]O3Tاُس کے نِشان کَیسے عظِیم اور اُس کے عجائِب کَیسے مُہِیب ہیں! اُس کی مملکت ابدی مملکت ہے اور اُس کی سلطنت پُشت در پُشت۔FNTمَیں نے مُناسِب جانا کہ اُن نِشانوں اور عجائِب کو ظاہِر کرُوں جو خُدا تعالیٰ نے مُجھ پر آشکارا کِئے ہیں۔{M qTنبُوکد نضر بادشاہ کی طرف سے تمام لوگوں اُمّتوں اور اہلِ لُغت کے لِئے جو تمام رُویِ زمِین پر سکُونت کرتے ہیں تُمہاری سلامتی ا فزُون ہو۔LTپِھر بادشاہ نے سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کو صُوبۂِ بابل میں سرفراز کِیا۔^K5Tاِس لِئے مَیں یہ فرمان جاری کرتا ہُوں کہ جو قَوم یا اُمّت یا اہلِ لُغت سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کے خُدا کے حق میں کوئی نامُناسِب بات کہیں اُن کے ٹُکڑے ٹُکڑے کِئے جائیں گے اور اُن کے گھر مزبلہ ہو جائیں گے کیونکہ کوئی دُوسرا معبُود نہیں جو اِس طرح رہائی دے سکے۔JTپس نبُوکد نضر نے پُکار کر کہا کہ سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کا خُدا مُبارک ہو جِس نے اپنا فرِشتہ بھیج کر اپنے بندوں کو رہائی بخشی جِنہوں نے اُس پر توکُّل کر کے بادشاہ کے حُکم کو ٹال دِیا اور اپنے بدنوں کو نِثار کِیا کہ اپنے خُدا کے سِوا کِسی دُوسرے معبُود کی عِبادت اور بندگی نہ کریں۔`I9Tتب ناظِموں اور حاکِموں اور سرداروں اور بادشاہ کے مُشِیروں نے فراہم ہو کر اُن شخصوں پر نظر کی اور دیکھا کہ آگ نے اُن کے بدنوں پر کُچھ تاثِیر نہ کی اور اُن کے سر کا ایک بال بھی نہ جلایا اور اُن کی پوشاک میں مُطلق فرق نہ آیا اور اُن سے آگ سے جلنے کی بُو بھی نہ آتی تھی۔LHTتب نبُوکد نضر نے آگ کی جلتی بھٹّی کے دروازہ پر آ کر کہا اَے سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو خُدا تعالیٰ کے بندو! باہر نِکلو اور اِدھر آؤ ۔ پس سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو آگ سے نِکل آئے۔zGmTاُس نے کہا دیکھو مَیں چار شخص آگ میں کُھلے پِھرتے دیکھتا ہُوں اور اُن کو کُچھ ضرر نہیں پُہنچا اور چَوتھے کی صُورت اِلہٰ زادہ کی سی ہے۔_F7Tتب نبُوکد نضر بادشاہ سراسِیمہ ہو کر جلد اُٹھا اور ارکانِ دَولت سے مُخاطِب ہو کر کہنے لگا کیا ہم نے تِین شخصوں کو بندھوا کر آگ میں نہیں ڈِلوایا؟ اُنہوں نے جواب دِیا کہ بادشاہ نے سچ فرمایا ہے۔+EOTاور یہ تِین مَرد یعنی سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو بندھے ہُوئے آگ کی جلتی بھٹّی میں جا پڑے۔D'Tپس چُونکہ بادشاہ کا حُکم تاکِیدی تھا اور بھٹّی کی آنچ نِہایت تیز تھی اِس لِئے سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کو اُٹھانے والے آگ کے شُعلوں سے ہلاک ہو گئے۔DCTتب یہ مَرد اپنے زیرجاموں ۔ قمِیضوں اور عمّاموں سمیت باندھے گئے اور آگ کی جلتی بھٹّی میں پھینک دِئے گئے۔pBYTاور اُس نے اپنے لشکر کے چند زورآور پہلوانوں کو حُکم کِیا کہ سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو کو باندھ کر آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈال دیں۔0AYTتب نبُوکد نضر قہر سے بھر گیا اور اُس کے چِہرہ کا رنگ سدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو پر مُبدّل ہُؤا اور اُس نے حُکم دِیا کہ بھٹّی کی آنچ معمُول سے سات گُنا زِیادہ کریں۔@Tاور نہیں تو اَے بادشاہ تُجھے معلُوم ہو کہ ہم تیرے معبُودوں کی عِبادت نہیں کریں گے اور اُس سونے کی مُورت کو جو تُو نے نصب کی ہے سِجدہ نہیں کریں گے۔ ?Tدیکھ ہمارا خُدا جِس کی ہم عِبادت کرتے ہیں ہم کو آگ کی جلتی بھٹّی سے چُھڑانے کی قُدرت رکھتا ہے اور اَے بادشاہ وُہی ہم کو تیرے ہاتھ سے چُھڑائے گا۔Z>-Tسدر ک اور مِیسک اور عبدنجُو نے بادشاہ سے عرض کی کہ اَے نبُوکد نضر اِس امر میں ہم تُجھے جواب دینا ضرُوری نہیں سمجھتے۔&=ETاب اگر تُم مُستعِد رہو کہ جِس وقت قرنا اور نَے اور سِتار اور رباب اور بربط اور چغانہ اور ہر طرح کے ساز کی آواز سُنو تو اُس مُورت کے سامنے جو مَیں نے بنوائی ہے گِر کر سِجدہ کرو تو بِہتر پر اگر سِجدہ نہ کرو گے تو اُسی وقت آگ کی جلتی بھٹّی میں ڈالے جاؤ گے اور کَون سا معبُود تُم کو میرے ہاتھ سے چُھڑائے گا؟۔ m~|{z3y3xwpvvtrqozmkjihgfoeddcYa`_z^~]b\?ZZ XWVU-SR>PPNLL'KPJdIJGGFECBBA@?>=;:987l6Y54)31H0a/.-(+*j)!'%$#l") f{l4G'' k A'taT لیکن جو کُچھ سچّائی کی کِتاب میں لِکھا ہے تُجھے بتاتا ہُوں اور تُمہارے مُوَکّل مِیکائیل کے سِوا اِس میں میرا کوئی مددگار نہیں ہے۔.UT تب اُس نے کہا کیا تُو جانتا ہے کہ مَیں تیرے پاس کِس لِئے آیا ہُوں؟ اور اب مَیں فار س کے مُوَکّل سے لڑنے کو واپس جاتا ہُوں اور میرے جاتے ہی یُونا ن کا مُوَکّل آئے گا۔iKT اور اُس نے کہا اَے عزِیز مَرد خَوف نہ کر ۔ تیری سلامتی ہو ۔ مضبُوط و توانا ہو اور جب اُس نے مُجھ سے یہ کہا تو مَیں نے توانائی پائی اور کہا اَے میرے خُداوند فرما کیونکہ تُو ہی نے مُجھے قُوّت بخشی ہے۔7T تب ایک اَور نے جِس کی صُورت آدمی کی سی تھی آ کر مُجھے چُھؤا اور مُجھ کو تقوِیّت دی۔-ST پس یہ خادِم اپنے خُداوند سے کیونکر ہم کلام ہو سکتا ہے؟ پس مَیں بِالکُل بیتاب و بیدم ہو گیا۔c?T تب کِسی نے جو آدم زاد کی مانِند تھا میرے ہونٹوں کو چُھؤا اور مَیں نے مُنہ کھولا اور جو میرے سامنے کھڑا تھا اُس سے کہا اَے خُداوند اِس رویا کے سبب سے مُجھ پر غم کا ہجُوم ہے اور مَیں ناتوان ہُوں۔ {T اور جب اُس نے یہ باتیں مُجھ سے کہِیں مَیں سر جُھکا کر خاموش ہو رہا۔ T پر اب مَیں اِس لِئے آیا ہُوں کہ جو کُچھ تیرے لوگوں پر آخِری ایّام میں آنے کو ہے تُجھے اُس کی خبر دُوں کیونکہ ہنُوز یہ رویا زمانۂِ دراز کے لِئے ہے۔2 ]T پر فار س کی مملکت کے مُوَکّل نے اِکِّیس دِن تک میرا مُقابلہ کِیا ۔ پِھر مِیکائیل جو مُقرّب فرِشتوں میں سے ہے میری مدد کو پُہنچا اور مَیں شاہانِ فارس کے پاس رُکا رہا۔S T تب اُس نے مُجھ سے کہا اَے دانی ایل خَوف نہ کر کیونکہ جِس روز سے تُو نے دِل لگایا کہ سمجھے اور اپنے خُدا کے حضُور عاجِزی کرے تیری باتیں سُنی گئِیں اور تیری باتوں کے سبب سے مَیں آیا ہُوں۔ T اور اُس نے مُجھ سے کہا اَے دانی ایل عزِیز مَرد جو باتیں مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں سمجھ لے اور سِیدھا کھڑا ہو جا کیونکہ اب مَیں تیرے پاس بھیجا گیا ہُوں اور جب اُس نے مُجھ سے یہ بات کہی تو مَیں کانپتا ہُؤا کھڑا ہو گیا۔'T اور دیکھ ایک ہاتھ نے مُجھے چُھؤا اور مُجھے گُھٹنوں اور ہتھیلِیوں پر بِٹھایا۔T پر مَیں نے اُس کی آواز اور باتیں سُنِیں اور مَیں اُس کی آواز اور باتیں سُنتے وقت مُنہ کے بل بھاری نِیند میں پڑ گیا اور میرا مُنہ زمِین کی طرف تھا۔oWT سو مَیں اکیلا رہ گیا اور یہ بڑی رویا دیکھی اور مُجھ میں تاب نہ رہی کیونکہ میری تازگی پژمُردگی سے بدل گئی اور میری طاقت جاتی رہی۔  T مَیں دانی ایل ہی نے یہ رویا دیکھی کیونکہ میرے ساتھِیوں نے رویا نہ دیکھی لیکن اُن پر بڑی کپکپی طاری ہُوئی اور وہ اپنے آپ کو چُھپانے کو بھاگ گئے۔zmT اُس کا بدن زبرجد کی مانِند اور اُس کا چِہرہ بِجلی سا تھا اور اُس کی آنکھیں آتِشی چراغوں کی مانِند تھِیں ۔ اُس کے بازُو اور پاؤں رنگت میں چمکتے ہُوئے پِیتل سے تھے اور اُس کی آواز انبوہ کے شور کی مانِند تھی۔{oT مَیں نے آنکھ اُٹھا کر نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شخص کتانی پَیراہن پہنے اور اُوفا ز کے خالِص سونے کا پٹکا کمر پر باندھے کھڑا ہے۔/WT اور پہلے مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو جب مَیں بڑے دریا یعنی دریایِ دجلہ کے کنارہ پر تھا۔taT نہ مَیں نے لذِیذ کھانا کھایا نہ گوشت اور مَے نے میرے مُنہ میں دخل پایا اور نہ مَیں نے تیل مَلا جب تک کہ پُورے تِین ہفتے گُذر نہ گئے۔oWT مَیں دانی ایل اُن دِنوں میں تِین ہفتوں تک ماتم کرتا رہا۔^ 7T شاہِ فارس خور س کے تِیسرے سال میں دانی ایل پر جِس کا نام بیلطشضر رکھّا گیا ایک بات ظاہِر کی گئی اور وہ بات سچ اور بڑی لشکر کشی کی تھی اور اُس نے اُس بات پر غَور کِیا اور اُس رویا کا بھید سمجھا۔R~T اور وہ ایک ہفتہ کے لِئے بُہتوں سے عہد قائِم کرے گا اور نِصف ہفتہ میں ذبِیحہ اور ہدیہ مَوقُوف کرے گا اور فصِیلوں پر اُجاڑنے والی مکرُوہات رکھّی جائیں گی یہاں تک کہ بربادی کمال کو پُہنچ جائے گی اور وہ بلا جو مُقرّر کی گئی ہے اُس اُجاڑنے والے پر واقِع ہو گی۔.}UT اور باسٹھ ہفتوں کے بعد وہ ممسُوح قتل کِیا جائے گا اور اُس کا کُچھ نہ رہے گا اور ایک بادشاہ آئے گا جِس کے لوگ شہر اور مَقدِس کو مِسمار کریں گے اور اُس کا انجام گویا طُوفان کے ساتھ ہو گا اور آخِر تک لڑائی رہے گی ۔ بربادی مُقرّر ہو چُکی ہے۔|T پس تُو معلُوم کر اور سمجھ لے کہ یروشلِیم کی بحالی اور تعمِیر کا حُکم صادِر ہونے سے ممسُوح فرمانروا تک سات ہفتے اور باسٹھ ہفتے ہوں گے ۔ تب پِھر بازار تعمِیر کِئے جائیں گے اور فصِیل بنائی جائے گی مگر مُصِیبت کے ایّام میں۔{/T تیرے لوگوں اور تیرے مُقدّس شہر کے لِئے ستّر ہفتے مُقرّر کِئے گئے کہ خطاکاری اور گُناہ کا خاتِمہ ہو جائے ۔ بدکرداری کا کفّارہ دِیا جائے ۔ ابدی راست بازی قائِم ہو ۔ رویا و نبُوّت پر مُہر ہو اور پاکترِین مقام ممسُوح کِیا جائے۔ z T تیری مُناجات کے شرُوع ہی میں حُکم صادِر ہُؤا اور مَیں آیا ہُوں کہ تُجھے بتاؤُں کیونکہ تُو بُہت عزِیز ہے ۔ پس تُو غَور کر اور رویا کو سمجھ لے۔fyET اور اُس نے مُجھے سمجھایا اور مُجھ سے باتیں کِیں اور کہا اَے دانی ایل مَیں اب اِس لِئے آیا ہُوں کہ تُجھے دانِش و فہم بخشُوں۔lxQT ہاں مَیں دُعا میں یہ کہہ ہی رہا تھا کہ وُہی شخص جبرائیل جِسے مَیں نے شرُوع میں رویا میں دیکھا تھا حُکم کے مُطابِق تیز پروازی کرتا ہُؤا آیا اور شام کی قُربانی گُذراننے کے وقت کے قرِیب مُجھے چُھؤا۔MwT اور جب مَیں یہ کہتا اور دُعا کرتا اور اپنے اور اپنی قَوم اِسرائیل کے گُناہوں کا اِقرار کرتا تھا اور خُداوند اپنے خُدا کے حضُور اپنے خُدا کے کوہِ مُقدّ س کے لِئے مُناجات کر رہا تھا۔>vuT اَے خُداوند سُن ۔ اَے خُداوند مُعاف فرما ۔ اَے خُداوند سُن لے اور کُچھ کر ۔ اَے میرے خُدا اپنے نام کی خاطِر دیر نہ کر کیونکہ تیرا شہر اور تیرے لوگ تیرے ہی نام سے کہلاتے ہیں۔{uoT اَے میرے خُدا کان لگا کر سُن اور آنکھیں کھول کر ہمارے وِیرانوں کو اور اُس شہر کو جو تیرے نام سے کہلاتا ہے دیکھ کہ ہم تیرے حضُور اپنی راست بازی پر نہیں بلکہ تیری بے نِہایت رحمت پر تکیہ کر کے مُناجات کرتے ہیں۔qt[T پس اب اَے ہمارے خُدا اپنے خادِم کی دُعا اور اِلتماس سُن اور اپنے چِہرہ کو اپنی ہی خاطِر اپنے مَقدِس پر جو وِیران ہے جلوہ گر فرما۔|sqT اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو اپنی تمام صداقت کے مُطابِق اپنے قہر و غضب کو اپنے شہر یروشلیِم یعنی اپنے کوہِ مُقدّس سے مَوقُوف کر کیونکہ ہمارے گُناہوں اور ہمارے باپ دادا کی بدکرداری کے سبب سے یروشلیِم اور تیرے لوگ اپنے سب آس پاس والوں کے نزدِیک جایِ ملامت ہُوئے۔9rkT اور اب اَے خُداوند ہمارے خُدا جو زورآور بازُو سے اپنے لوگوں کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا اور اپنے لِئے نام پَیدا کِیا جَیسا آج کے دِن ہے ہم نے گُناہ کِیا ۔ ہم نے شرارت کی۔DqT اِس لِئے خُداوند نے بلا کو نِگاہ میں رکھّا اور اُس کو ہم پر نازِل کِیا کیونکہ خُداوند ہمارا خُدا اپنے سب کاموں میں جو وہ کرتا ہے صادِق ہے لیکن ہم اُس کی آواز کے شِنوا نہ ہُوئے۔=psT جَیسا مُوسیٰ کی تَورَیت میں مرقُوم ہے یہ تمام مُصِیبت ہم پر آئی تَو بھی ہم نے خُداوند اپنے خُدا سے اِلتِجا نہ کی کہ ہم اپنی بدکرداری سے باز آتے اور تیری سچّائی کو پہچانتے۔wogT اور اُس نے جو کُچھ ہمارے اور ہمارے قاضِیوں کے خِلاف جو ہماری عدالت کرتے تھے فرمایا تھا ہم پر بلایِ عظِیم لا کر ثابِت کر دِکھایا کیونکہ جو کُچھ یروشلیِم سے کِیا گیا وہ تمام جہان میں اَور کہِیں نہیں ہُؤا۔%nCT ہاں تمام بنی اِسرائیل نے تیری شرِیعت کو توڑا اور برگشتگی اِختیار کی تاکہ تیری آواز کے شِنوا نہ ہوں ۔ اِس لِئے وہ لَعنت اور قَسم جوخُدا کے خادِم مُوسیٰ کی تَورَیت میں مرقُوم ہیں ہم پر پُوری ہُوئِیں کیونکہ ہم اُس کے گُنہگار ہُوئے۔ m T ہم خُداوند اپنے خُدا کی آواز کے شِنوا نہیں ہُوئے کہ اُس کی شرِیعت پر جو اُس نے اپنے خِدمت گُذار نبِیوں کی معرفت ہمارے لِئے مُقرّر کی عمل کریں۔}lsT خُداوند ہمارا خُدا رحیِم و غفُور ہے اگرچہ ہم نے اُس سے بغاوت کی۔bk=T اَے خُداوند رُسوائی ہمارے لِئے ہے۔ ہمارے بادشاہوں ہمارے اُمرا اور ہمارے باپ دادا کے لِئے کیونکہ ہم تیرے گُنہگار ہُوئے۔4jaT اَے خُداوند صداقت تیرے لِئے ہے اور رُسوائی ہمارے لِئے جَیسے اب یہُودا ہ کے لوگوں اور یروشلیِم کے باشِندوں اور دُور و نزدِیک کے تمام بنی اِسرائیل کے لِئے ہے جِن کو تُو نے تمام مُمالِک میں ہانک دِیا کیونکہ اُنہوں نے تیرے خِلاف گُناہ کِیا۔#i?T اور ہم تیرے خِدمت گُذار نبِیوں کے شِنوا نہیںہُوئے جِنہوں نے تیرا نام لے کر ہمارے بادشاہوں اور اُمرا سے اور ہمارے باپ دادا اور مُلک کے سب لوگوں سے کلام کِیا۔RhT ہم نے گُناہ کِیا ۔ ہم برگشتہ ہُوئے ۔ ہم نے شرارت کی ۔ ہم نے بغاوت کی بلکہ ہم نے تیرے احکام و آئِین کو ترک کِیا ہے۔Tg!T اور مَیں نے خُداوند اپنے خُدا سے دُعا کی اور اِقرار کِیا اور کہا کہ اَے خُداوندِ عظِیم اور مُہِیب خُدا تُو اپنے فرمانبردار مُحبّت رکھنے والوں کے لِئے اپنے عہد و رحم کو قائِم رکھتا ہے۔fT اور مَیں نے خُداوند خُدا کی طرف رُخ کِیا اور مَیں مِنّت اور مُناجات کر کے اور روزہ رکھ کر اور ٹاٹ اوڑھ کر اور راکھ پر بَیٹھ کر اُس کا طالِب ہُؤا۔feET یعنی اُس کی سلطنت کے پہلے سال میں مَیں دانی ایل نے کِتابوں میں اُن برسوں کا حِساب سمجھا جِن کی بابت خُداوند کا کلام یِرمیا ہ نبی پر نازِل ہُؤا کہ یروشلِیم کی بربادی پر ستّر برس پُورے گُذریں گے۔Ed T دارا بِن اخسو یرس جو مادیوں کی نسل سے تھا اور کسدیوں کی مملکت پر بادشاہ مُقرّر ہُؤا اُس کے پہلے سال میں۔2c]Tاور مُجھ دانی ایل کو غش آیا اور مَیں چند روز تک بِیمار پڑا رہا ۔ پِھر مَیں اُٹھا اور بادشاہ کا کاروبار کرنے لگا اور مَیں رویا سے پریشان تھا لیکن اِس کو کوئی نہ سمجھا۔kbOTاور یہ صُبح و شام کی رویا جو بیان ہُوئی یقِینی ہے لیکن تُو اِس رویا کو بند کر رکھ کیونکہ اِس کا علاقہ بُہت دُور کے ایّام سے ہے۔wagTاور اپنی چترائی سے اَیسے کام کرے گا کہ اُس کی فِطرت کے منصُوبے اُس کے ہاتھ میں خُوب انجام پائیں گے اور دِل میں بڑا گھمنڈ کرے گا اور صُلح کے وقت میں بہتیروں کو ہلاک کرے گا ۔ وہ بادشاہوں کے بادشاہ سے بھی مُقابلہ کرنے کے لِئے اُٹھ کھڑا ہو گا لیکن بے ہاتھ ہِلائے ہی شِکست کھائے گا۔`'Tیہ بڑا زبردست ہو گا لیکن اپنی قُوّت سے نہیں اور عجِیب طرح سے برباد کرے گا اور برومند ہو گا اور کام کرے گا اور زورآوروں اور مُقدّس لوگوں کو ہلاک کرے گا۔\_1Tاور اُن کی سلطنت کے آخِری ایّام میں جب خطاکار لوگ حد تک پُہنچ جائیں گے تو ایک تُرش رُو اور رمز شناس بادشاہ برپا ہو گا۔ ^Tاور اُس کے ٹُوٹ جانے کے بعد اُس کی جگہ جو چار اَور نِکلے وہ چار سلطنتیں ہیں جو اُس کی قَوم میں قائِم ہوں گی لیکن اُن کا اِقتدار اُس کا سا نہ ہو گا۔5]cTاور وہ جسِیم بکرا یُونان کا بادشاہ ہے اور اُس کی آنکھوں کے درمِیان کا بڑا سِینگ پہلا بادشاہ ہے۔ \Tجو مینڈھا تُو نے دیکھا اُس کے دونوں سِینگ مادَی اور فار س کے بادشاہ ہیں۔R[Tاور کہا کہ دیکھ مَیں تُجھے سمجھاؤُں گا کہ قہر کے آخِر میں کیا ہو گا کیونکہ یہ امر آخِری مُقرّرہ وقت کی بابت ہے۔hZITاور جب وہ مُجھ سے باتیں کر رہا تھا مَیں گہری نِیند میں مُنہ کے بل زمِین پر پڑا تھا لیکن اُس نے مُجھے پکڑ کر سِیدھا کھڑا کِیا۔2Y]Tچُنانچہ وہ جہاں مَیں کھڑا تھا نزدِیک آیا اور اُس کے آنے سے مَیں ڈر گیا اور مُنہ کے بل گِرا پر اُس نے مُجھ سے کہا اَے آدم زاد! سمجھ لے کہ یہ رویا آخِری زمانہ کی بابت ہے۔eXCTاور مَیں نے اُولا ئی میں سے آدمی کی آواز سُنی جِس نے بُلند آواز سے کہا کہ اَے جبرا ئیل اِس شخص کو اِس رویا کے معنی سمجھا دے۔WTپِھر یُوں ہُؤا کہ جب مَیں دانی ایل نے یہ رویا دیکھی اور اِس کی تعبِیر کی فِکر میں تھا تو کیا دیکھتا ہُوں کہ میرے سامنے کوئی اِنسان صُورت کھڑا ہے۔,VQTاور اُس نے مُجھ سے کہا کہ دو ہزار تِین سَو صُبح و شام تک اُس کے بعد مَقدِس پاک کِیا جائے گا۔~UuT تب مَیں نے ایک قُدسی کو کلام کرتے سُنا اور دُوسرے قُدسی نے اُسی قُدسی سے جو کلام کرتا تھا پُوچھا کہ دائِمی قُربانی اور وِیران کرنے والی خطاکاری کی رویا جِس میں مَقدِس اور اجرام پایمال ہوتے ہیں کب تک رہے گی؟۔T#T اور اجرام خطاکاری کے سبب سے دائِمی قُربانی سمیت اُس کے حوالہ کِئے گئے اور اُس نے سچّائی کو زمِین پر پٹک دِیا اور وہ کامیابی کے ساتھ یُوں ہی کرتا رہا۔gSGT بلکہ اُس نے اجرام کے فرمانروا تک اپنے آپ کو بُلند کِیا اور اُس سے دائِمی قُربانی کو چِھین لِیا اور اُس کا مَقدِس گِرا دِیا۔RRT اور وہ بڑھ کر اجرامِ فلک تک پُہنچا اور اُس نے بعض اجرامِ فلک اور سِتاروں کو زمِین پر گِرا دِیا اور اُن کو لتاڑا۔BQ}T اور اُن میں سے ایک سے ایک چھوٹا سِینگ نِکلا جو جنُوب اور مشرِق اور جلالی مُلک کی طرف بے نِہایت بڑھ گیا۔"P=Tاور وہ بکرا نِہایت بزُرگ ہُؤا اور جب وہ نِہایت زورآور ہُؤا تو اُس کا بڑا سِینگ ٹُوٹ گیا اور اُس کی جگہ چار عجِیب سِینگ آسمان کی چاروں ہواؤں کی طرف نِکلے۔nOUTاور مَیں نے دیکھا کہ وہ مینڈھے کے قرِیب پُہنچا اور اُس کا غضب اُس پر بھڑکا اور اُس نے مینڈھے کو مارا اور اُس کے دونوں سِینگ توڑ ڈالے اور مینڈھے میں اُس کے مُقابلہ کی تاب نہ تھی ۔ پس اُس نے اُسے زمِین پر پٹک دِیا اور اُسے لتاڑا اور کوئی نہ تھا کہ مینڈھے کو اُس سے چُھڑا سکے۔jNMTاور وہ اُس دو سِینگ والے مینڈھے کے پاس جِسے مَیں نے دریا کے کنارے کھڑا دیکھا آیا اور اپنے زور کے قہر سے اُس پر حملہ آور ہُؤا۔BM}Tاور مَیں سوچ ہی رہا تھا کہ ایک بکرا مغرِب کی طرف سے آ کر تمام رُویِ زمِین پر اَیسا پِھرا کہ زمِین کو بھی نہ چُھؤا اور اُس بکرے کی دونوں آنکھوں کے درمِیان ایک عجِیب سِینگ تھا۔ L Tمَیں نے اُس مینڈھے کو دیکھا کہ مغرِب و شِمال و جنُوب کی طرف سِینگ مارتا ہے یہاں تک کہ نہ کوئی جانور اُس کے سامنے کھڑا ہو سکا اور نہ کوئی اُس سے چُھڑا سکا پر وہ جو کُچھ چاہتا تھا کرتا تھا یہاں تک کہ وہ بُہت بڑا ہو گیا۔\K1Tتب مَیں نے آنکھ اُٹھا کر نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ دریا کے پاس ایک مینڈھا کھڑا ہے جِس کے دو سِینگ ہیں ۔ دونوں سِینگ اُونچے تھے لیکن ایک دُوسرے سے بڑا تھا اور بڑا دُوسرے کے بعد نِکلا تھا۔J}Tاور مَیں نے عالمِ رویا میں دیکھا اور جِس وقت مَیں نے دیکھا اَیسا معلُوم ہُؤا کہ مَیں قصرِ سو سن میں تھا جو صُوبۂِ عَیلا م میں ہے ۔ پِھر مَیں نے عالمِ رویا ہی میں دیکھا کہ مَیں دریایِ اُو لائی کے کنارہ پر ہُوں۔UI %Tبیلشضر بادشاہ کی سلطنت کے تِیسرے سال میں مُجھ کو ہاں مُجھ دانی ایل کو ایک رویا نظر آئی یعنی میری پہلی رویا کے بعد۔HTیہاں پر یہ امر تمام ہُؤا ۔ مَیں دانی ایل اپنے اندیشوں سے نِہایت گھبرایا اور میرا چِہرہ مُتغیّر ہُؤا لیکن مَیں نے یہ بات دِل ہی میں رکھّی۔qG[Tاور تمام آسمان کے نِیچے سب مُلکوں کی سلطنت اور مملکت اور سلطنت کی حشمت حق تعالیٰ کے مُقدّس لوگوں کو بخشی جائے گی ۔ اُس کی سلطنت ابدی سلطنت ہے اور تمام مملکتیں اُس کی خِدمت گُذار اور فرمانبردار ہوں گی۔4FaTتب عدالت قائِم ہو گی اور اُس کی سلطنت اُس سے لے لیں گے کہ اُسے ہمیشہ کے لِئے نیست و نابُود کریں۔tEaTاور وہ حق تعالیٰ کے خِلاف باتیں کرے گا اور حق تعالیٰ کے مُقدّسوں کو تنگ کرے گا اور مُقرّرہ اَوقات و شرِیعت کو بدلنے کی کوشِش کرے گا اور وہ ایک دَور اور دَوروں اور نِیم دَور تک اُس کے حوالہ کِئے جائیں گے۔D5Tاور وہ دس سِینگ دس بادشاہ ہیں جو اُس سلطنت میں برپا ہوں گے اور اُن کے بعد ایک اَور برپا ہو گا اور وہ پہلوں سے مُختلِف ہو گا اور تِین بادشاہوں کو زیر کرے گا۔C'Tاُس نے کہا کہ چَوتھا حَیوان دُنیا کی چَوتھی سلطنت ہے جو تمام سلطنتوں سے مُختلِف ہے اور تمام زمِین کو نِگل جائے گی اور اُسے لتاڑ کر ٹُکڑے ٹُکڑے کرے گی۔wBgTجب تک کہ قدِیمُ الایّام نہ آیا اور حق تعالیٰ کے مُقدّسوں کا اِنصاف نہ کِیا گیا اور وقت آ نہ پُہنچا کہ مُقدّ س لوگ سلطنت کے مالِک ہوں۔ATمَیں نے دیکھا کہ وُہی سِینگ مُقدّسوں سے جنگ کرتا اور اُن پر غالِب آتا رہا۔*@MTاور دس سِینگوں کی حقِیقت جو اُس کے سر پر تھے اور اُس سِینگ کی جو نِکلا اور جِس کے آگے تِین گِر گئے یعنی جِس سِینگ کی آنکھیں تھِیں اور ایک مُنہ تھا جو بڑے گھمنڈ کی باتیں کرتا تھا اور جِس کی صُورت اُس کے ساتھِیوں سے زِیادہ رُعب دار تھی۔?'Tتب مَیں نے چاہا کہ چَوتھے حَیوان کی حقِیقت سمجُھوں جو اُن سب سے مُختلِف اور نِہایت ہَولناک تھا ۔ جِس کے دانت لوہے کے اور ناخُن پِیتل کے تھے ۔ جو نِگلتا اور ٹُکڑے ٹُکڑے کرتا اور جو کُچھ باقی بچتا اُس کو پاؤں سے لتاڑتا تھا۔?>wTلیکن حق تعالیٰ کے مُقدّس لوگ سلطنت لے لیں گے اور ابد تک ہاں ابدُالآباد تک اُس سلطنت کے مالِک رہیں گے۔p=YTیہ چار بڑے حَیوان چار بادشاہ ہیں جو زمِین پر برپا ہوں گے۔<7Tجو میرے نزدِیک کھڑے تھے مَیں اُن میں سے ایک کے پاس گیا اور اُس سے اِن سب باتوں کی حقِیقت دریافت کی ۔ پس اُس نے مُجھے بتایا اور اِن باتوں کا مطلب سمجھا دِیا۔5;cTمُجھ دانی ایل کی رُوح میرے بدن میں ملُول ہُوئی اور میرے دماغ کے خیالات نے مُجھے پریشان کر دِیا۔L:Tاور سلطنت اور حشمت اور مملکت اُسے دی گئی تاکہ سب لوگ اور اُمّتیں اور اہلِ لُغت اُس کی خِدمت گُذاری کریں ۔ اُس کی سلطنت ابدی سلطنت ہے جو جاتی نہ رہے گی اور اُس کی مملکت لازوال ہو گی۔/9WT مَیں نے رات کو رویا میں دیکھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شخص آدم زاد کی مانِند آسمان کے بادلوں کے ساتھ آیا اور قدِیمُ الایّام تک پُہنچا ۔ وہ اُسے اُس کے حضُور لائے۔)8KT اور باقی حَیوانوں کی سلطنت بھی اُن سے لے لی گئی لیکن وہ ایک زمانہ اور ایک دَور زِندہ رہے۔"7=T مَیں دیکھ ہی رہا تھا کہ اُس سِینگ کی گھمنڈ کی باتوں کی آواز کے سبب سے میرے دیکھتے ہُوئے وہ حَیوان مارا گیا اور اُس کا بدن ہلاک کر کے شُعلہ زن آگ میں ڈالا گیا۔,6QT اُس کے حضُور سے ایک آتِشی دریا جاری تھا ۔ ہزاروں ہزار اُس کی خِدمت میں حاضِر تھے اور لاکھوں لاکھ اُس کے حضُور کھڑے تھے ۔ عدالت ہو رہی تھی اور کِتابیں کُھلی تھِیں۔5T میرے دیکھتے ہُوئے تخت لگائے گئے اور قدِیمُ الایّام بَیٹھ گیا۔ اُس کا لِباس برف سا سفید تھا اور اُس کے سر کے بال خالِص اُون کی مانِند تھے ۔ اُس کا تخت آگ کے شُعلہ کی مانِند تھا اور اُس کے پہئے جلتی آگ کی مانِند تھے۔o4WTمَیں نے اُن سِینگوں پر غَور سے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اُن کے درمِیان سے ایک اَور چھوٹا سا سِینگ نِکلا جِس کے آگے پہلوں میں سے تِین سِینگ جڑ سے اُکھاڑے گئے اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اُس سِینگ میں اِنسان کی سی آنکھیں ہیں اور ایک مُنہ ہے جِس سے گھمنڈ کی باتیں نِکلتی ہیں۔53cTپِھر مَیں نے رات کو رویا میں دیکھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ چَوتھا حَیوان ہَولناک اور ہَیبت ناک اور نِہایت زبردست ہے اور اُس کے دانت لوہے کے اور بڑے بڑے تھے ۔ وہ نِگل جاتا اور ٹُکڑے ٹُکڑے کرتا تھا اور جو کُچھ باقی بچتا اُس کو پاؤں سے لتاڑتا تھا اور یہ اُن سب پہلے حَیوانوں سے مُختلِف تھا اور اِس کے دس سِینگ تھے۔D2Tپِھر مَیں نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک اَور حَیوان تیندوے کی مانِند اُٹھا جِس کی پِیٹھ پر پرِندے کے سے چار بازُو تھے اور اُس حَیوان کے چار سر تھے اور سلطنت اُسے دی گئی۔1{Tاور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک دُوسرا حَیوان رِیچھ کی ماِنند ہے اور وہ ایک طرف سِیدھا کھڑا ہُؤا اور اُس کے مُنہ میں اُس کے دانتوں کے درمِیان تِین پسلِیاں تھِیں اور اُنہوں نے اُسے کہا کہ اُٹھ اور کثرت سے گوشت کھا۔}0sTپہلا شیرِ بَبر کی مانِند تھا اور عُقاب کے سے بازُو رکھتا تھا اور مَیں دیکھتا رہا جب تک اُس کے پر اُکھاڑے گئے اور وہ زمِین سے اُٹھایا گیا اور آدمی کی طرح پاؤں پر کھڑا کِیا گیا اور اِنسان کا دِل اُسے دِیا گیا۔~/uTاور سمُندر سے چار بڑے حَیوان جو ایک دُوسرے سے مُختلِف تھے نِکلے۔d.ATدانی ایل نے یُوں کہا کہ مَیں نے رات کو ایک رویا دیکھی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ آسمان کی چاروں ہوائیں سمُندر پر زور سے چلِیں۔4- cTشاہِ بابل بیلشضر کے پہلے سال میں دانی ایل نے اپنے بستر پر خواب میں اپنے سر کے دماغی خیالات کی رویا دیکھی ۔ تب اُس نے اُس خواب کو لِکھا اور اُن حالات کا مُجمل بیان کِیا۔,Tپس یہ دانی ایل دارا کی سلطنت اور خور س فارسی کی سلطنت میں کامیاب رہا۔{+oTوُہی چُھڑاتا اور بچاتا ہے اور آسمان اور زمِین میں وُہی نِشان اور عجائِب دِکھاتا ہے ۔ اُسی نے دانی ایل کو شیروں کے پنجوں سے چُھڑایا ہے۔*Tمَیں یہ فرمان جاری کرتا ہُوں کہ میری مملکت کے ہر ایک صُوبہ کے لوگ دانی ایل کے خُدا کے حضُور ترسان و لرزان ہوں کیونکہ وُہی زِندہ خُدا ہے اور ہمیشہ قائِم ہے اور اُس کی سلطنت لازوال ہے اور اُس کی مملکت ابد تک رہے گی۔c)?Tتب دارا بادشاہ نے سب لوگوں اور قَوموں اور اہلِ لُغت کو جو رُویِ زمِین پر بستے تھے نامہ لِکھا:۔ تُمہاری سلامتی ا فزُون ہو۔W('Tاور بادشاہ نے حُکم دِیا اور وہ اُن شخصوں کو جِنہوں نے دانی ایل کی شِکایت کی تھی لائے اور اُن کے بچّوں اور بِیویوں سمیت اُن کو شیروں کی ماند میں ڈال دِیا اور شیر اُن پر غالِب آئے اور اِس سے پیشتر کہ ماند کی تَہ تک پُہنچیں شیروں نے اُن کی سب ہڈِّیاں توڑ ڈالِیں۔z'mTپس بادشاہ نِہایت شادمان ہُؤا اور حُکم دِیا کہ دانی ایل کو اُس ماند سے نِکالیں ۔ پس دانی ایل اُس ماند سے نِکالا گیا اور معلُوم ہُؤا کہ اُسے کُچھ ضرر نہیں پُہنچا کیونکہ اُس نے اپنے خُدا پر توکُّل کِیا تھا۔ | F}} {`zfxSw/vu~trskrqpojnalkjihh.g8evcc"a``5^]v\j[eZYWVUrT5RQQ+PGOdNlLKJIHGEDDCC7BAA@?>`=<<:9l8765532220/.-,+*)u( 'a%%a$#8"r!!& wTu' L$Fc u ~A B}^جِبِعہ میں قرنا پُھونکو اور رامہ میں تُرہی ۔ بَیت آو ن میں للکارو کہ اَے بِنیمِین خبردار پِیچھے دیکھ!۔y^اُنہوں نے خُداوند کے ساتھ بیوفائی کی کیونکہ اُن سے اجنبی بچّے پَیدا ہُوئے ۔ اب ایک مہِینے کا عرصہ اُن کی جائیداد سمیت اُن کو کھا جائے گا۔Q ^وہ اپنے ریوڑوں اور گلّوں کے وسِیلہ سے خُداوند کے طالِب ہوں گے لیکن اُس کو نہ پائیں گے ۔ وہ اُن سے دُورہو گیا ہے۔ }^اور فخرِ اِسرائیل اُس کے مُنہ پر گواہی دیتا ہے اوراِسرائیل اور اِفرائِیم اپنی بدکرداری میں گِریں گے اور یہُودا ہ بھی اُن کے ساتھ گِرے گا۔g G^اُن کے اعمال اُن کو خُدا کی طرف رجُوع نہیں ہونے دیتے کیونکہ بدکاری کی رُوح اُن میں مَوجُود ہے اور وہ خُداوند کو نہیں جانتے۔s _^مَیں اِفرائِیم کو جانتا ہُوں اور اِسرائیل بھی مُجھ سے چُھپا نہیں کیونکہ اَے اِفرائِیم تُو نے بدکاری کی ہے ۔ اِسرائیل نِجس ہُؤا۔z m^باغی خُونریزی میں غرق ہیں لیکن مَیں اُن سب کی تادِیب کرُوں گا۔$ C^اَے کاہِنو یہ بات سُنو! اَے بنی اِسرائیل کان لگاؤ! اَے بادشاہ کے گھرانے سُنو! اِس لِئے کہ فتویٰ تُم پرہے کیونکہ تُم مِصفا ہ میں پھندا اور تبُور پر دام بنے ہو۔^ہوا نے اُسے اپنے دامن میں اُٹھا لِیا ۔ وہ اپنی قُربانِیوں سے شرمِندہ ہوں گے۔ 9^وہ مَیخواری سے سیر ہو کر بدکاری میں مشغُول ہوتے ہیں۔ اُس کے حاکِم رُسوائی دوست ہیں۔[/^اِفرائِیم بُتوں سے مِل گیا ہے ۔ اُسے چھوڑ دو۔Q^کیونکہ اِسرائیل نے سرکش بچھیا کی مانِند سرکشی کی ہے ۔ اب خُداوند اُن کو کُشادہ جگہ میں برّہ کی مانِندچرائے گا۔3_^اَے اِسرائیل اگرچہ تُو بدکاری کرے تَو بھی اَیسانہ ہو کہ یہُودا ہ بھی گُنہگار ہو ۔ تُم جِلجا ل میں نہ آؤ اور بَیت آ ون پر نہ جاؤ اور خُداوند کی حیات کی قَسم نہ کھاؤ۔^جب تُمہاری بہُو بیٹِیاں بدکاری کریں گی تو مَیں اُن کوسزا نہ دُوں گا کیونکہ وہ آپ ہی بدکاروں کے ساتھ خلوت میں جاتے ہیں اور کسبیوں کے ساتھ قُربانِیاں گُذرانتے ہیں ۔ پس جو لوگ دانِش سے خالی ہیں برباد کِئے جائیں گے۔?w^ پہاڑوں کی چوٹِیوں پر وہ قُربانِیاں گُذرانتے ہیں اورٹِیلوں پر اور بلُوط و چنار و بطم کے نِیچے بخُور جلاتے ہیں کیونکہ اُن کا سایہ اچّھا ہے ۔ پس بہُو بیٹِیاں بدکاری کرتی ہیں۔=s^ میرے لوگ اپنے کاٹھ کے پُتلے سے سوال کرتے ہیں ۔ اُن کالٹھ اُن کو جواب دیتا ہے کیونکہ بدکاری کی رُوح نے اُن کوگُمراہ کِیا ہے اور اپنے خُدا کی پناہ کو چھوڑ کر بدکاری کرتے ہیں۔dA^ بدکاری اور مَے اور نئی مَے سے بصِیرت جاتی رہتی ہے۔^~5^ چُونکہ اُن کو خُداوند کا خیال نہیں اِس لِئے وہ کھائیں گے پر آسُودہ نہ ہوں گے ۔ وہ بدکاری کریں گے لیکن زِیادہ نہ ہوں گے۔Y}+^ پس جَیسا لوگوں کا حال وَیسا ہی کاہِنوں کا حال ہوگا ۔ مَیں اُن کی روِش کی سزا اور اُن کے اعمال کا بدلہ اُن کو دُوں گا۔|'^وہ میرے لوگوں کے گُناہ پر گُذران کرتے ہیں اور اُن کی بدکرداری کے آرزُومند ہیں۔N{^جُوں جُوں وہ فراوان ہُوئے میرے خِلاف زِیادہ گُناہ کرنے لگے ۔ پس مَیں اُن کی حشمت کو رُسوائی سے بدل ڈالُوں گا۔4za^میرے لوگ عدمِ معرفت سے ہلاک ہُوئے ۔ چُونکہ تُو نے معرفت کو رّد کِیا اِس لِئے مَیں بھی تُجھ کو رّد کرُوں گاتاکہ تُو میرے حضُور کاہِن نہ ہو اور چُونکہ تُو اپنے خُدا کی شرِیعت کو بُھول گیا ہے اِس لِئے مَیں بھی تیری اَولاد کو بُھول جاؤُں گا۔@yy^اِس لِئے تُو دِن کو گِر پڑے گا اور تیرے ساتھ نبی بھی رات کو گِرے گا اور مَیں تیری ماں کو تباہ کرُوں گا۔ixK^تَو بھی کوئی دُوسرے کے ساتھ بحث نہ کرے اور نہ کوئی اُسے اِلزام دے کیونکہ تیرے لوگ اُن کی مانِند ہیں جو کاہِن سے بحث کرتے ہیں۔w1^اِس لِئے مُلک ماتم کرے گا اور اُس کے تمام باشِندے جنگلی جانوروں اور ہوا کے پرِندوں سمیت ناتواں ہو جائیں گے بلکہ سمُندر کی مچھلیاں بھی غائِب ہو جائیں گی۔ovW^بدزُبانی عہد شِکنی اور خُون ریزی اور چوری اور حرام کاری کے سِوا اَور کُچھ نہیں ہوتا ۔ وہ ظُلم کرتے ہیں اور خُون پر خُون ہوتا ہے۔u ^اَے بنی اِسرائیل خُداوند کا کلام سُنو کیونکہ اِس مُلک کے رہنے والوں سے خُداوند کا جھگڑا ہے کیونکہ یہ مُلک راستی و شفقت اور خُدا شناسی سے خالی ہے۔It ^اِس کے بعد بنی اِسرائیل رجُوع لائیں گے اور خُداوند اپنے خُدا کو اور اپنے بادشاہ داؤُد کو ڈُھونڈیں گے اورآخِری دِنوں میں ڈرتے ہُوئے خُداوند اور اُس کی مِہربانی کے طالِب ہوں گے۔Zs-^کیونکہ بنی اِسرائیل بُہت دِنوں تک بادشاہ اور حاکِم اور قُربانی اور سُتُون اور افُود اور تِرا فِیم کے بغَیررہیں گے۔r5^اور اُسے کہا تُو مُدّتِ دراز تک مُجھ پر قناعت کرے گی اور حرامکاری سے باز رہے گی اور کِسی دُوسرے کی بِیوی نہ بنے گی اور مَیں بھی تیرے لِئے یُوں ہی رہُوں گا۔ q^سو مَیں نے اُسے پندرہ رُوپیہ اور ڈیڑھ خومر جَو دے کر اپنے لِئے مول لِیا۔tp c^خُداوند نے مُجھے فرمایا جا اُس عَورت سے جو اپنے یار کی پِیاری اور بدکار ہے مُحبّت رکھ جِس طرح کہ خُداوندبنی اِسرائیل سے جو غَیر معبُودوں پر نِگاہ کرتے ہیں اور کِشمِش کے کُلچے چاہتے ہیں مُحبّت رکھتا ہے۔o'^اور مَیں اُس کو اُس سرزمِین میں اپنے لِئے بوؤُں گا اور لورُ حامہ پر رحم کرُوں گا اور لوعمّی سے کہُوں گاتُم میرے لوگ ہو اور وہ کہیں گے اَے ہمارے خُدا!۔n^اور زمِین اناج اور مَے اور تیل کی سُنے گی اور وہ یِزرعیل کی سُنیں گے۔4ma^اور اُس وقت مَیں سنُوں گا خُداوند فرماتا ہے ۔ مَیںآسمان کی سنُوں گااور آسمان زمِین کی سُنے گا۔l^مَیں تُجھے وفاداری سے اپنی نامزد بناؤُں گا اور تُوخُداوند کو پہچانے گی۔Ak{^اور تُجھے اپنی ابدی نامزد کرُوں گا ۔ ہاں تُجھے صداقت اور عدالت اور شفقت و رحمت سے اپنی نامزد کرُوں گا۔kjO^تب مَیں اُن کے لِئے جنگلی جانوروں اور ہوا کے پرِندوں اور زمِین پر رینگنے والوں سے عہد کرُوں گا اور کمان اورتلوار اور لڑائی کو مُلک سے نیست کرُوں گا اور لوگوں کوامن و امان سے لیٹنے کا مَوقع دُوں گا۔4ia^کیونکہ مَیں بعلِیم کے نام اُس کے مُنہ سے دُور کرُوں گااور پِھر کبھی اُن کا نام نہ لِیا جائے گا۔ h ^اور خُداوند فرماتا ہے تب وہ مُجھے اِیشی کہے گی اور پِھر بعلی نہ کہے گی۔mgS^اور وہاں سے اُس کے تاکِستان اُسے دُوں گا اور عکُور کی وادی بھی تاکہ وہ اُمّید کا دروازہ ہو اور وہ وہاں گایا کرے گی جَیسے اپنی جوانی کے ایّام میں اور مُلکِ مِصر سے نِکل آنے کے دِنوں میں گایا کرتی تھی۔'fG^تَو بھی مَیں اُسے فریفتہ کر لُوں گا اور بیابان میں لا کر اُس سے تسلّی کی باتیں کہُوں گا۔ce?^ اور خُداوند فرماتا ہے مَیں اُسے بعلِیم کے ایّام کے لِئے سزا دُوں گا جِن میں اُس نے اُن کے لِئے بخُور جلایاجب وہ بالِیوں اور زیوروں سے آراستہ ہو کر اپنے یاروں کے پِیچھے گئی اور مُجھے بُھول گئی۔bd=^ اور مَیں اُس کے انگُور اور انجِیر کے درختوں کو جِن کی بابت اُس نے کہا ہے یہ میری اُجرت ہے جو میرے یاروں نے مُجھے دی ہے برباد کرُوں گا اور اُن کو جنگل بناؤُں گااور جنگلی جانور اُن کو کھائیں گے۔cc?^ علاوہ اِس کے مَیں اُس کی تمام خُوشیوں اور جشنوں اورنئے چاند اور سبت کے ایّام اور تمام مُعیّن عِیدوں کو مَوقُوف کرُوں گا۔Gb^ اب مَیں اُس کی فاحِشہ گری اُس کے یاروں کے سامنے فاش کرُوں گا اور کوئی اُس کو میرے ہاتھ سے نہیں چُھڑائے گا۔a%^ اِس لِئے مَیں اپنا غلّہ فصل کے وقت اور اپنی مَے کواُس کے موسِم میں واپس لے لُوں گا اور اپنے اُونی اور کتانی کپڑے جو اُس کی سترپوشی کرتے چِھین لُوں گا۔q`[^کیونکہ اُس نے نہ جانا کہ مَیں ہی نے اُسے غلّہ ومَے اور رَوغن دِیا اور سونے چاندی کی فراوانی بخشی جِس کواُنہوں نے بعل پر خرچ کِیا۔X_)^اور وہ اپنے یاروں کے پِیچھے جائے گی پر اُن سے جا نہ مِلے گی اور اُن کو ڈُھونڈے گی پر نہ پائے گی۔ تب وہ کہے گی مَیں اپنے پہلے شَوہر کے پاس واپس جاؤُں گی کیونکہ میری وہ حالت اب سے بِہتر تھی۔U^#^اِس لِئے دیکھو مَیں اُس کی راہ کانٹوں سے بند کرُوں گااور اُس کے سامنے دِیوار بنا دُوں گا تاکہ اُسے راستہ نہ مِلے۔U]#^اُن کی ماں نے چِھنالا کِیا ۔ اُن کی والِدہ نے رُوسِیاہی کی کیونکہ اُس نے کہا مَیں اپنے یاروں کے پِیچھے جاؤُں گی جو مُجھ کو روٹی پانی اور اُونی اور کتانی کپڑے اور رَوغن و شربت دیتے ہیں۔\y^مَیں اُس کے بچّوں پر رحم نہ کرُوں گا کیونکہ وہ حلال زادہ نہیں ہیں۔.[U^اَیسا نہ ہو کہ مَیں اُسے بے پردہ کرُوں اور اُس طرح ڈال دُوں جِس طرح وہ اپنی پَیدایش کے دِن تھی اور اُس کوبیابان اور خُشک زمِین کی مانِند بنا کر پِیاس سے مارڈالُوں۔&ZE^تُم اپنی ماں سے حُجّت کرو کیونکہ نہ وہ میری بِیوی ہے اور نہ مَیں اُس کا شَوہر ہُوں کہ وہ اپنی بدکاری اپنے سامنے سے اور اپنی زِناکاری اپنے پِستانوں سے دُورکرے۔hY K^اپنے بھائِیوں سے عمّی کہو اور اپنی بہِنوں سے رُحامہ۔#X A^ اور بنی یہُوداہ اور بنی اِسرائیل باہم فراہم ہوں گے اور اپنے لِئے ایک ہی سردار مُقرّر کریں گے اور اِس مُلک سے خُرُوج کریں گے کیونکہ یزرعیل کا دِن عظِیم ہو گا۔ W ;^ تَو بھی بنی اِسرائیل دریا کی ریت کی مانِند بے شُمار و بے قِیاس ہوں گے اور جہاں اُن سے یہ کہا جاتا تھا کہ تُم میرے لوگ نہیں ہو زِندہ خُدا کے فرزند کہلائیں گے۔zV o^ اور اُس نے فرمایا کہ اُس کا نام لوعمّی رکھ کیونکہ تُم میرے لوگ نہیں ہو اور مَیں تُمہارا نہیں ہُوں گا۔ بنی اِسرائیل کوبحال کِیا جائے گاU /^اور لورُ حامہ کا دُودھ چُھڑانے کے بعد وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور بیٹا پَیدا ہُؤا۔HT  ^لیکن یہُودا ہ کے گھرانے پر رحم کرُوں گا اور مَیں خُداونداُن کا خُدا اُن کو رہائی دُوں گا اور اُن کو کمان اور تلواراور لڑائی اور گھوڑوں اور سواروں کے وسِیلہ سے نہیں چُھڑاؤُں گا۔HS  ^اور وہ پِھر حامِلہ ہُوئی اور بیٹی پَیدا ہُوئی اورخُداوند نے اُسے فرمایا کہ اُس کا نام لورُحا مہ رکھ کیونکہ مَیں اِسرائیل کے گھرانے پر پِھر رحم نہ کرُوں گا کہ اُن کو مُعاف کرُوں۔vR g^اور اُسی وقت یِزرعیل کی وادی میں اِسرائیل کی کمان توڑُوں گا۔8Q k^اور خُداوند نے اُسے کہا اُس کا نام یزرعیل رکھ کیونکہ مَیں عنقرِیب ہی یاہُو کے گھرانے سے یِزرعیل کے خُون کا بدلہ لُوں گا اور اِسرائیل کے گھرانے کی سلطنت کوتمام کرُوں گا۔P 7^پس اُس نے جا کر جُمر بِنت دِبلائِیم کو لِیا ۔ وہ حامِلہ ہُوئی اور بیٹا پَیدا ہُؤا۔BO ^جب خُداوند نے شرُوع میں ہوسِیع َ کی معرفت کلام کِیاتو اُس کو فرمایا کہ جا ایک بدکار بِیوی اور بدکاری کی اَولاد اپنے لِئے لے کیونکہ مُلک نے خُداوند کو چھوڑکر بڑی بدکاری کی ہے۔"N A^شاہانِ یہُودا ہ عُزِّیّاہ اور یُوتام اور آخز اورحِزقیاہ اور شاہِ اِسرائیل یُربعا م بِن یُوآس کے ایّام میں خُداوند کا کلام ہوسِیعَ بِن بیر ی پر نازِل ہُؤا۔hMIT پر تُو اپنی راہ لے جب تک کہ مُدّت پُوری نہ ہو کیونکہ تُو آرام کرے گا اور ایّام کے اِختتام پر اپنی مِیراث میں اُٹھ کھڑا ہو گا۔L{T مُبارک ہے وہ جو ایک ہزار تِین سَو پَینتِیس روز تک اِنتظار کرتا ہے۔qK[T اور جِس وقت سے دائِمی قُربانی مَوقُوف کی جائے گی اور وہ اُجاڑنے والی مکرُوہ چِیز نصب کی جائے گی ایک ہزار دو سَو نَوّے دِن ہوں گے۔JT اور بُہت لوگ پاک کِئے جائیں گے اور صاف و برّاق ہوں گے لیکن شرِیر شرارت کرتے رہیں گے اور شرِیروں میں سے کوئی نہ سمجھے گا پر دانِش ور سمجھیں گے۔-IST اُس نے کہا اَے دانی ایل تُو اپنی راہ لے کیونکہ یہ باتیں آخِری وقت تک بند و سر بمُہر رہیں گی۔)HKT اور مَیں نے سُنا پر سمجھ نہ سکا ۔ تب مَیں نے کہا اَے میرے خُداوند اِن کا انجام کیا ہو گا؟۔{GoT اور مَیں نے سُنا کہ اُس شخص نے جو کتانی لِباس پہنے تھا جو دریا کے پانی کے اُوپر کھڑا تھا دونوں ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھا کر حیُّ القیُّوم کی قَسم کھائی اور کہا کہ ایک دَور اور دَور اور نِیم دَور ۔ اور جب وہ مُقدّس لوگوں کے اِقتدار کو نیست کر چُکیں گے تو یہ سب کُچھ پُورا ہو جائے گا۔gFGT اور ایک نے اُس شخص سے جو کتانی لِباس پہنے تھا اور دریا کے پانی پر کھڑا تھا پُوچھا کہ اِن عجائِب کے انجام تک کِتنی مُدّت ہے؟۔tEaT پِھر مَیں دانی ایل نے نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ دو شخص اَور کھڑے تھے ۔ ایک دریا کے اِس کنارہ پر اور دُوسرا دریا کے اُس کنارہ پر۔D#T لیکن تُو اَے دانی ایل اِن باتوں کو بند کر رکھ اور کِتاب پر آخِری زمانہ تک مُہر لگا دے ۔ بُہتیرے اِس کی تفتِیش و تحقِیق کریں گے اور دانِش افزُون ہو گی۔vCeT اور اہلِ دانِش نُورِ فلک کی مانِند چمکیں گے اور جِن کی کوشِش سے بُہتیرے صادِق ہو گئے سِتاروں کی مانِند ابدُا لآباد تک رَوشن ہوں گے۔gBGT اور جو خاک میں سو رہے ہیں اُن میں سے بُہتیرے جاگ اُٹھیں گے ۔ بعض حیاتِ ابدی کے لِئے اور بعض رُسوائی اور ذِلّتِ ابدی کے لِئے۔^A 7T اور اُس وقت مِیکا ئیل مُقرّب فرِشتہ جو تیری قَوم کے فرزندوں کی حِمایت کے لِئے کھڑا ہے اُٹھے گا اور وہ اَیسی تکلِیف کا وقت ہو گا کہ اِبتدایِ اقوام سے اُس وقت تک کبھی نہ ہُؤا ہو گا اور اُس وقت تیرے لوگوں میں سے ہر ایک جِس کا نام کِتاب میں لِکھا ہو گا رہائی پائے گا۔s@_T -اور وہ شاندار مُقدّس پہاڑ اور سمُندر کے درمِیان شاہی خَیمے لگائے گا لیکن اُس کا خاتِمہ ہو جائے گا اور کوئی اُس کا مددگار نہ ہو گا۔^?5T ,لیکن مشرِقی اور شِمالی اطراف سے افواہیں اُسے پریشان کریں گی اور وہ بڑے غضب سے نِکلے گا کہ بُہتوں کو نیست و نابُود کرے۔_>7T +بلکہ وہ سونے چاندی کے خزانوں اور مِصر کی تمام نفِیس چِیزوں پر قابِض ہو گا اور لُوبی اور کُوشی بھی اُس کے ہمرکاب ہوں گے۔=T *وہ دِیگر مُمالِک پر بھی ہاتھ چلائے گا اور مُلکِ مِصر بھی بچ نہ سکے گا۔<T )اور جلالی مُلک میں بھی داخِل ہو گا اور بُہت سے مغلُوب ہو جائیں گے لیکن ادُو م اور موآ ب اور بنی عمُّون کے خاص لوگ اُس کے ہاتھ سے چُھڑا لِئے جائیں گے۔b;=T (اور خاتِمہ کے وقت میں شاہِ جنُوب اُس پر حملہ کرے گا اور شاہِ شِمال رتھ اور سوار اور بُہت سے جہاز لے کر گِردباد کی مانِند اُس پر چڑھ آئے گا اور مُمالِک میں داخِل ہو کر سَیلاب کی مانِند گُذرے گا۔8:iT 'وہ بیگانہ معبُود کی مدد سے مُحکم قلعوں پر حملہ کرے گا ۔ جو اُس کو قبُول کریں گے اُن کو بڑی عِزّت بخشے گا اور بُہتوں پر حاکِم بنائے گا اور رِشوت میں مُلک کو تقِیسم کرے گا۔89iT &اور اپنے مکان پر معبُودِ حِصار کی تعظِیم کرے گا اور جِس معبُود کو اُس کے باپ دادا نہ جانتے تھے سونا اور چاندی اور قِیمتی پتّھر اور نفِیس ہدئے دے کر اُس کی تکرِیم کرے گا۔8T %وہ اپنے باپ دادا کے معبُودوں کی پروا نہ کرے گا اور نہ عَورتوں کی مرغُوبہ کو اور نہ کِسی اَور معبُود کو مانے گا بلکہ اپنے آپ ہی کو سب سے بالا جانے گا۔K7T $اور بادشاہ اپنی مرضی کے مُطابِق چلے گا اور تکبُّر کرے گا اور سب معبُودوں سے بڑا بنے گا اور اِلہٰوں کے اِلہٰ کے خِلاف بُہت سی حَیرت انگیز باتیں کہے گا اور اِقبال مند ہو گا یہاں تک کہ قہر کی تسکِین ہو جائے گی کیونکہ جو کُچھ مُقرّر ہو چُکا ہے واقِع ہو گا۔m6ST #اور بعض اہلِ فہم تباہ حال ہوں گے تاکہ پاک و صاف اور برّاق ہو جائیں جب تک آخِری وقت نہ آ جائے کیونکہ یہ مُقرّرہ وقت تک مُلتوی ہے۔X5)T "اور جب تباہی میں پڑیں گے تو اُن کو تھوڑی سی مدد سے تقوِیت پُہنچے گی لیکن بُہتیرے خُوشامد گوئی سے اُن میں آمِلیں گے۔4yT !اور وہ جو لوگوں میں اہلِ دانِش ہیں بُہتوں کو تعلِیم دیں گے لیکن وہ کُچھ مُدّت تک تلوار اور آگ اور اسِیری اور لُوٹ مار سے تباہ حال رہیں گے۔3T اور وہ عہدِ مُقدّ س کے خِلاف شرارت کرنے والوں کو خُوشامد کر کے برگشتہ کرے گا لیکن اپنے خُدا کو پہچاننے والے تقوِیت پا کر کُچھ کر دِکھائیں گے۔2!T اور افواج اُس کی مدد کریں گی اور وہ مُحکم مَقدِس کو ناپاک اور دائِمی قُربانی کو مَوقُوف کریں گے اور اُجاڑنے والی مکرُوہ چِیز کو اُس میں نصب کریں گے۔!1;T کیونکہ اہلِ کِتّیِم کے جہاز اُس کے مُقابلہ کو نِکلیں گے اور وہ رنجِیدہ ہو کر مُڑے گا اور عہدِ مُقدّس پر اُس کا غضب بھڑکے گا اور وہ اُس کے مُطابِق عمل کرے گا بلکہ وہ مُڑ کر اُن لوگوں سے جو عہدِ مُقدّس کو ترک کریں گے اِتفاق کرے گا۔%0CT مُقرّرہ وقت پر وہ پِھر جنُوب کی طرف خُرُوج کرے گا لیکن یہ حملہ پہلے کی مانِند نہ ہو گا۔/T تب وہ بُہت سی غنِیمت لے کر اپنے مُلک کو واپس جائے گا اور اُس کا دِل عہدِ مُقدّس کے خِلاف ہو گا اور وہ اپنی مرضی پُوری کر کے اپنے مُلک کو واپس جائے گا۔&.ET اور اِن دونوں بادشاہوں کے دِل شرارت کی طرف مائِل ہوں گے ۔ وہ ایک ہی دسترخوان پر بَیٹھ کر جُھوٹ بولیں گے پر کامیابی نہ ہو گی کیونکہ خاتِمہ مُقرّرہ وقت پر ہو گا۔F-T بلکہ جو اُس کا دِیا کھاتے ہیں وُہی اُسے شِکست دیں گے اور اُس کی فَوج پراگندہ ہو گی اور بُہت سے قتل ہوں گے۔,T وہ اپنے زور اور دِل کو اُبھارے گا کہ بڑی فَوج کے ساتھ شاہِ جنُوب پر حملہ کرے اور شاہِ جنُوب نِہایت بڑا اور زبردست لشکر لے کر اُس کے مُقابلہ کو نِکلے گا پر وہ نہ ٹھہرے گا کیونکہ وہ اُس کے خِلاف منصُوبے باندھیں گے۔=+sT اور ایّامِ امن میں مُلک کے زرخیز مقامات میں داخِل ہوگا اور جو کُچھ اُس کے باپ دادا اور اُن کے آبا و اجداد سے نہ ہُؤا تھا کر دِکھائے گا ۔ وہ غنِیمت اور لُوٹ اور مال اُن میں تقسِیم کرے گا اور کُچھ عرصہ تک مضبُوط قلعوں کے خِلاف منصُوبے باندھے گا۔q*[T اور جب اُس کے ساتھ عہد و پَیمان ہو جائے گا تو دغابازی کرے گا کیونکہ وہ بڑھے گا اور ایک قلِیل جماعت کی مدد سے اِقتدار حاصِل کرے گا۔/)WT اور وہ سَیلابِ افواج کو اپنے سامنے رگیدے گا اور شِکست دے گا اور امِیرعہد کو بھی نہ چھوڑے گا۔(yT پِھراُس کی جگہ ایک پاجی برپا ہو گا جو سلطنت کی عِزّت کا حق دار نہ ہو گا لیکن وہ ناگہان آئے گا اور چاپلُوسی کر کے مملکت پر قابِض ہو جائے گا۔z'mT اور اُس کی جگہ ایک اَور برپا ہو گا جو اُس خُوبصُورت مملکت میں خراج گِیر کو بھیجے گا لیکن وہ چند روز میں بے قہر و جنگ ہی ہلاک ہو جائے گا۔+&OT تب وہ اپنے مُلک کے قلعوں کی طرف مُڑے گا لیکن ٹھوکر کھا کر گِر پڑے گا اور معدُوم ہو جائے گا۔w%gT پِھر وہ بحری مُمالِک کا رُخ کرے گا اور بُہت سے لے لے گا لیکن ایک سردار اُس کی ملامت کو مَوقُوف کرے گا بلکہ اُسے اُسی کے سر پر ڈالے گا۔J$ T اور وہ یہ اِرادہ کرے گا کہ اپنی مملکت کی تمام شَوکت کے ساتھ اُس میں داخِل ہو اور صادِق اُس کے ساتھ ہوں گے ۔ وہ کامیاب ہو گا اور وہ اُسے جوان کُنواری دے گا کہ اُس کی بربادی کا باعِث ہو لیکن یہ تدبِیر قائِم نہ رہے گی اور اُس کو اِس سے کُچھ فائِدہ نہ ہو گا۔#T اور حملہ آور جو کُچھ چاہے گا کرے گا اور کوئی اُس کا مُقابلہ نہ کر سکے گا ۔ وہ اُس جلالی مُلک میں قِیام کرے گا اور اُس کے ہاتھ میں تباہی ہو گی۔"5T چُنانچہ شاہِ شِمال آئے گا اور دمدمہ باندھے گا اور حصِین شہر لے لے گا اور جنُوب کی طاقت قائِم نہ رہے گی اور اُس کے چِیدہ مَردوں میں مُقابلہ کی تاب نہ ہو گی۔!wT اور اُن دِنوں میں بُہتیرے شاہِ جنُوب پر چڑھائی کریں گے اور تیری قَوم کے قزّاق بھی اُٹھیں گے کہ اُس رویا کو پُورا کریں پر وہ گِر جائیں گے۔u cT اور شاہِ شِمال پِھر حملہ کرے گا اور پہلے سے زِیادہ لشکر جمع کرے گا اور چند سال کے بعد بُہت سے لشکر و مال کے ساتھ پِھر حملہ آور ہو گا۔[/T اور جب وہ لشکر پراگندہ کر دِیا جائے گا تو اُس کے دِل میں گھمنڈ سمائے گا ۔ وہ لاکھوں کو گِرائے گا لیکن غالِب نہ آئے گا۔}T اور شاہِ جنُوب غضب ناک ہو کر نِکلے گا اور شاہِ شِمال سے جنگ کرے گا اور وہ بڑا لشکر لے کر آئے گا اور وہ بڑا لشکر اُس کے حوالہ کر دِیا جائے گا۔T لیکن اُس کے بیٹے برانگیختہ ہوں گے جو بڑا لشکر جمع کریں گے اور وہ چڑھائی کر کے پَھیلے گا اور گُذر جائے گا اور وہ لَوٹ کر اُس کے قلعہ تک لڑیں گے۔ T پِھر وہ شاہِ جنُوب کی مملکت میں داخِل ہو گا پر اپنے مُلک کو واپس جائے گا۔/T اور اُن کے بُتوں اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں کو سونے چاندی کے قِیمتی ظرُوف سمیت اسِیر کر کے مِصر کو لے جائے گا اور چند سال تک شاہِ شِمال سے دست بردار رہے گا۔7T لیکن اُس کی جڑوں کی ایک شاخ سے ایک شخص اُس کی جگہ برپا ہو گا ۔ وہ سِپہ سالار ہو کر شاہِ شِمال کے قلعہ میں داخِل ہو گا اور اُن پر حملہ کرے گا اور غالِب آئے گا۔T اور چند سال کے بعد وہ آپس میں میل کریں گے کیونکہ شاہِ جنُوب کی بیٹی شاہِ شِمال کے پاس آئے گی تاکہ اِتحاد قائِم ہو لیکن اُس میں قُوّتِ بازُو نہ رہے گی اور نہ وہ بادشاہ قائِم رہے گا نہ اُس کا اِقتدار بلکہ اُن ایّام میں وہ اپنے باپ اور اپنے لانے والوں اور تقوِیت دینے والے سمیت ترک کی جائے گی۔ucT اور شاہِ جنُوب زور پکڑے گا اور اُس کے اُمرا میں سے ایک اُس سے زِیادہ اِقتدار و اِختیار حاصِل کرے گا اور اُس کی سلطنت بُہت بڑی ہو گی۔%CT اور اُس کے برپا ہوتے ہی اُس کی سلطنت کو زوال آئے گا اور آسمان کی چاروں ہواؤں کی اطراف پر تقسِیم ہو جائے گی لیکن نہ اُس کی نسل کو مِلے گی اور نہ اُس کا سا اِقبال باقی رہے گا بلکہ وہ سلطنت جڑ سے اُکھڑ جائے گی اور غَیروں کے لِئے ہو گی۔.UT لیکن ایک زبردست بادشاہ برپا ہو گا جو بڑے تسلُّط سے حُکمران ہو گا اور جو کُچھ چاہے گا کرے گا۔T اور اب مَیں تُجھ کو حقِیقت بتاتا ہُوں ۔ فار س میں ابھی تِین بادشاہ اَور برپا ہوں گے اور چَوتھا اُن سب سے زِیادہ دَولت مند ہو گا اور جب وہ اپنی دَولت سے تقوِیت پائے گا تو سب کو یُونا ن کی سلطنت کے خِلاف اُبھارے گا۔5 eT اور دارا مادی کی سلطنت کے پہلے سال میں مَیں ہی اُس کو قائِم کرنے اور تقوِیّت دینے کو کھڑا ہُؤا۔ /~e}}?{z_yx"wJutss&rr)q"pEon9m_lkjjhh7gfredcdb>a|`%_^~]\\[YYBXWVUTRQQPENgMLKdJ}IuG}FEVDgCBYAN@?C>t=<;K:N98e7o6593210/.-,++#)([&%$#"m!q ]$5oBh 2|W * '.0Y^اُس کے زیرِ سایہ رہنے والے بحال ہو جائیں گے ۔ وہ گیہُوں کی مانِند تر و تازہ اور تاک کی مانِند شگُفتہ ہوں گے ۔ اُن کی شُہرت لُبنا ن کی مَے کی سی ہو گی۔=s^اُس کی ڈالِیاں پَھیلیں گی اور اُس میں زَیتُون کے درخت کی خُوبصُورتی اورلُبنا ن کی سی خُوشبُو ہو گی۔R^مَیں اِسرائیل کے لِئے اوس کی مانِند ہُوں گا ۔ وہ سوسن کی طرح پُھولے گا اور لُبنا ن کی طرح اپنی جڑیں پَھیلائے گا۔` 9^مَیں اُن کی برگشتگی کا چارہ کرُوں گا ۔ مَیں کُشادہ دِلی سے اُن سے مُحبّت رکُھّوں گا کیونکہ میرا قہر اُن پر سے ٹل گیا ہے۔| q^اسُور ہم کو نہیں بچائے گا ۔ ہم گھوڑوں پر سوار نہیں ہوں گے اور اپنی دستکاری کو خُدا نہ کہیں گے کیونکہ یتِیموں پر رحم کرنے والا تُو ہی ہے۔ ^کلام لے کر خُداوند کی طرف رجُوع لاؤ اور کہو ہماری تمام بدکرداری کو دُور کر اور فضل سے ہم کو قبُول فرما ۔ تب ہم اپنے لبوں سے قُربانِیاں گُذرانیں گے۔1  ]^اَے اِسرائیل خُداوند اپنے خُدا کی طرف رجُوع لا کیونکہ تُو اپنی بدکرداری کے سبب سے گِر گیا ہے۔> u^ سامر یہ اپنے جُرم کی سزا پائے گا کیونکہ اُس نے اپنے خُدا سے بغاوت کی ہے ۔ وہ تلوار سے گِر جائیں گے ۔ اُن کے بچّے پارہ پارہ ہوں گے اور باردار عَورتوں کے پیٹ چاک کِئے جائیں گے۔mS^ اگرچہ وہ اپنے بھائِیوں میں برومند ہو تَو بھی پُوربی ہوا آئے گی ۔ خُداوند کا دَم بیابان سے آئے گا اور اُس کا سوتا سُوکھ جائے گا اور اُس کا چشمہ خُشک ہو جائے گا ۔ وہ سب مرغُوب ظرُوف کا خزانہ لُوٹ لے گا۔*M^ مَیں اُن کو پاتال کے قابُو سے نجات دُوں گا مَیں اُن کومَوت سے چُھڑاؤُں گا ۔ اَے مَوت تیری وبا کہاں ہے؟ اَے پاتال تیری ہلاکت کہاں ہے؟ مَیں ہرگِز رحم نہ کرُوں گا۔>u^ وہ گویا دردِ زِہ میں مُبتلا ہو گا ۔ وہ بے دانِش فرزند ہے ۔ اب مُناسِب ہے کہ وِلادت گاہ میں دیر نہ کرے۔-^ اِفرائِیم کی بدکرداری باندھ رکھّی گئی اور اُس کے گُناہ ذخِیرہ میں جمع کِئے گئے۔{^ مَیں نے اپنے قہر میں تُجھے بادشاہ دِیا اور غضب سے اُسے اُٹھا لِیا۔  ^ اب تیرا بادشاہ کہاں ہے کہ تُجھے تیرے سب شہروں میں بچائے؟ اور تیرے قاضی کہاں ہیں جِن کی بابت تُو کہتا تھا کہ مُجھے بادشاہ اور اُمرا عِنایت کر؟۔!^ اَے اِسرائیل یِہی تیری ہلاکت ہے کہ تُو میرا یعنی اپنے مددگار کا مُخالِف بنا۔T!^ مَیں اُس رِیچھنی کی مانِند جِس کے بچّے چِھن گئے ہوں اُن سے دوچار ہُوں گا اور اُن کے دِل کا پردہ چاک کر کے شیرِ بَبر کی طرح اُن کو وہِیں نِگل جاؤُں گا ۔ دشتی درِندے اُن کو پھاڑ ڈالیں گے۔G^ اِس لِئے مَیں اُن کے لِئے شیرِ بَبر کی مانِندہُؤا ۔ چِیتے کی مانِند راہ میں اُن کی گھات میں بَیٹُھوں گا۔1[^ وہ اپنی چراگاہوں میں سیر ہُوئے اور سیر ہو کر اُن کے دِل میں گُھمنڈ سمایا اور مُجھے بُھول گئے۔q~[^ مَیں نے بیابان میں یعنی خُشک زمِین میں تیری خبر گِیری کی۔}#^ لیکن مَیں مُلکِ مِصر ہی سے خُداوند تیرا خُدا ہُوں اور میرے سِوا تُو کِسی معبُود کو نہیں جانتا تھا کیونکہ میرے سِوا کوئی اَور نجات دینے والا نہیں ہے۔E|^ اِس لِئے وہ صُبح کے بادل اور شبنم کی مانِند جلد جاتے رہیں گے اور بُھوسی کی مانِند جِس کو بگُولا کھلِیہان پر سے اُڑا لے جاتا ہے اور اُس دُھوئیں کی مانِند جو دُودکش سے نِکلتا ہے۔4{a^ اور اب وہ گُناہ پر گُناہ کرتے ہیں اُنہوں نے اپنے لِئے چاندی کی ڈھالی ہُوئی مُورتیں بنائِیں اور اپنی فہمِید کے مُطابِق بُت تیّار کِئے جو سب کے سب کارِیگروں کا کام ہیں ۔ وہ اُن کی بابت کہتے ہیں جو لوگ قُربانی گُذرانتے ہیں بچھڑوں کو چُومیں۔[z 1^ اِفرائِیم کے کلام میں ہَیبت تھی وہ اِسرائیل کے درمِیان سرفراز کِیا گیا ۔ لیکن بعل کے سبب سے گُنہگار ہو کر فنا ہو گیا۔yy^ اِفرائِیم نے بڑے سخت غضب انگیز کام کِئے ۔ اِس لِئے اُس کا خُون اُسی کے گردن پر ہو گا اور اُس کا خُداوند اُس کی ملامت اُسی کے سر پر لائے گا۔:xm^ ایک نبی کے وسِیلہ سے خُداوند اِسرائیل کو مِصر سے نِکال لایا اور نبی ہی کے وسِیلہ سے وہ محفُوظ رہا۔Uw#^ اور یعقُو ب ارا م کی زمِین کو بھاگ گیا ۔ ہاں اِسرائیل بِیوی کی خاطِر نَوکر بنا ۔ اُس نے بِیوی کی خاطِر چَوپانی کی۔(vI^ یقیناً جِلعاد میں بدکرداری ہے ۔ وہ بِالکُل بطالت ہیں ۔ وہ جِلجا ل میں بَیل قُربان کرتے ہیں ۔ اُن کی قُربان گاہیں کھیت کی ریگھارِیوں پر کے تُودوں کی مانِند ہیں۔Au{^ مَیں نے تو نبیوں سے کلام کِیا اور رویا پر رویا دِکھائی اور نبیوں کے وسِیلہ سے تشبِیہات اِستعمال کِیں۔jtM^ لیکن مَیں مُلکِ مِصر سے خُداوند تیرا خُدا ہُوں ۔ مَیں پِھر تُجھ کو عِیدِ مُقدّس کے ایّام کے دستُور پر خَیموں میں بساؤُں گا۔qs[^ اِفرائِیم تو کہتا ہے مَیں دَولتمند ہُوں اور مَیں نے بُہت سا مال حاصِل کِیا ہے میری ساری کمائی میں بدکرداری کا گُناہ نہ پائیں گے۔r^ وہ سَوداگر ہے اور دغا کی ترازُو اُس کے ہاتھ میں ہے ۔ وہ ظُلم دوست ہے۔5qc^ پس تُو اپنے خُدا کی طرف رجُوع لا ۔ نیکی اور راستی پر قائِم اور ہمیشہ اپنے خُدا کا اُمّید وار رہ۔gpG^ یعنی خُداوند ربُّ الافواج یہووا ہ اُس کی یادگار ہے۔poY^ ہاں وہ فرِشتہ سے کُشتی لڑا اور غالِب آیا ۔ اُس نے رو کر مُناجات کی ۔ اُس نے اُسے بَیت ایل میں پایا اور وہاں وہ ہم سے ہمکلام ہُؤا۔/nW^ اُس نے رَحِم میں اپنے بھائی کی ایڑی پکڑی اور وہ اپنی توانائی کے ایّام میں خُدا سے کُشتی لڑا۔wmg^ خُداوند کا یہُودا ہ کے ساتھ بھی جھگڑا ہے اور یعقُو ب کی روِش کے مُطابِق اُس کو سزا دے گا اور اُس کے اعمال کے مُوافِق اُس کو جزا دے گا۔>l w^ اِفرائِیم ہوا چَرتا ہے ۔وہ پُوربی ہوا کے پِیچھے دَوڑتا ہے ۔ وہ مُتواتِر جُھوٹ پر جُھوٹ بولتا اور ظُلم کرتا ہے ۔ وہ اسُوریوں سے عہد و پَیمان کرتے اور مِصر کو تیل بھیجتے ہیں۔k3^ اِفرائِیم نے دروغگوئی سے اور اِسرائیل کے گھرانے نے مکّاری سے مُجھ کو گھیرا ہے لیکن یہُودا ہ اب تک خُدا کے ساتھ ہاں اُس قدُّ وس وفادار کے ساتھ حُکمران ہے۔j^ وہ مِصر سے پرِندہ کی طرح اور اسُور کے مُلک سے کبُوتر کی مانِند کانپتے ہُوئے آئیں گے اور مَیں اُن کو اُن کے گھروں میں بساؤُں گا خُداوند فرماتا ہے۔oiW^ وہ خُداوند کی پَیروی کریں گے جو شیرِبَبر کی طرح گرجے گا کیونکہ وہ گرجے گا اور اُس کے فرزند مغرِب کی طرف سے کانپتے ہُوئے آئیں گے۔{ho^ مَیں اپنے قہر کی شِدّت کے مُطابِق عمل نہیں کرُوں گا ۔ مَیں ہرگِز اِفرائِیم کو ہلاک نہ کرُوں گا کیونکہ مَیں اِنسان نہیں ۔ خُدا ہُوں ۔ تیرے درمِیان سکُونت کرنے والا قدُّوس اور مَیں قہر کے ساتھ نہیں آؤُں گا۔g-^ اَے اِفرائِیم مَیں تُجھ سے کیونکر دست بردار ہو جاؤُں؟ اَے اِسرائیل مَیں تُجھے کیونکر ترک کرُوں؟ مَیں کیونکر تُجھے ادمہ کی مانِند کرُوں اور ضِبوئِیم کی مانِندبناؤُں؟ میرا دِل مُجھ میں پیچ کھاتا ہے۔ میری شفقت مَوجزن ہے۔$fA^ کیونکہ میرے لوگ مُجھ سے برگشتگی پر آمادہ ہیں ۔ باوُجُودیکہ اُنہوں نے اُن کو بُلایا کہ حق تعالیٰ کی طرف رجُوع لائیں لیکن کِسی نے نہ چاہا کہ اُس کی تمجِید کرے۔Ce^ تلوار اُن کے شہروں پر آ پڑے گی اور اُن کے اڑبنگوں کو کھا جائے گی اور یہ اُن ہی کی مشورَت کا نتِیجہ ہو گا۔Cd^ وہ پِھر مُلکِ مِصر میں نہ جائیں گے بلکہ اسُور اُن کابادشاہ ہو گا کیونکہ وہ واپس آنے سے اِنکار کرتے ہیں۔a^ وہ میرے ہدیوں کی قُربانِیوں کے لِئے گوشت گُذرانتے اور کھاتے ہیں لیکن خُداوند اُن کو قبُول نہیں کرتا ۔اب وہ اُن کی بدکرداری کو یاد کرے گا اور اُن کو اُن کے گُناہوں کی سزا دے گا ۔ وہ مِصر کو واپس جائیں گے۔==s^ اگرچہ مَیں نے اپنی شرِیعت کے احکام کو اُن کے لِئے ہزارہا بار لِکھا پر وہ اُن کو اجنبی خیال کرتے ہیں۔m<S^ چُونکہ اِفرائِیم نے گُنہگاری کے لِئے بُہت سی قُربان گاہیں بنائِیں اِس لِئے وہ قُربان گاہیں اُس کے گُنہگاری کا باعِث ہُوئِیں۔a;;^ اگرچہ اُنہوں نے قَوموں کو اُجرت دی ہے تَو بھی اب مَیں اُن کو جمع کرُوں گا اور وہ بادشاہ و اُمرا کے بوجھ سے غمگِین ہوں گے۔':G^ کیونکہ وہ تنہا گورخر کی مانِند اسُور کو چلے گئے ہیں ۔ اِفرائِیم نے اُجرت پر یار بُلائے۔9)^اِسرائیل نِگلا گیا ۔ اب وہ قَوموں کے درمِیان ناپسندِیدہ برتن کی مانِند ہوں گے۔"8=^بیشک اُنہوں نے ہوا بوئی ۔ وہ گِردباد کاٹیں گے نہ اُس میں ڈنٹھل نِکلے گا نہ اُس کی بالوں سے غلّہ پَیدا ہو گا اور اگر پَیدا ہو بھی تو اجنبی اُسے چٹ کر جائیں گے۔z7m^کیونکہ یہ بھی اِسرائیل ہی کی کرتُوت ہے ۔ کارِیگر نے اُس کو بنایا ہے ۔ وہ خُدا نہیں۔ سامر یہ کا بچھڑا یقِیناً ٹُکڑے ٹُکڑے کِیا جائے گا۔16[^اَے سامر یہ تیرا بچھڑا مردُود ہے ۔ میرا قہر اُن پر بھڑکا ہے ۔ وہ کب تک گُناہ سے پاک نہ ہوں گے؟۔=5s^اُنہوں نے بادشاہ مُقرّر کِئے پر میری طرف سے نہیں ۔ اُنہوں نے اُمرا کو ٹھہرایا ہے اور مَیں نے اُن کو نہ جانا ۔ اُنہوں نے اپنے سونے چاندی سے بُت بنائے تاکہ نیست و نابُود ہوں۔}4s^اِسرائیل نے بھلائی کو ترک کر دِیا ۔ دُشمن اُس کا پِیچھا کریں گے۔3)^وہ مُجھے یُوں پُکارتے ہیں کہ اَے ہمارے خُدا ہم بنی اِسرائیل تُجھے پہچانتے ہیں۔2 ^تُرہی اپنے مُنہ سے لگا ۔ وہ عُقاب کی طرح خُداوند کے گھر پر ٹُوٹ پڑا ہے کیونکہ اُنہوں نے میرے عہد سے تجاوُز کِیا اور میری شرِیعت کے خِلاف چلے۔R1^وہ رجُوع ہوتے ہیں پر حق تعالیٰ کی طرف نہیں ۔ وہ دغا دینے والی کمان کی مانِند ہیں ۔ اُن کے اُمرا اپنی زُبان کی گُستاخی کے سبب سے تہِ تَیغ ہوں گے ۔ اِس سے مُلکِ مِصر میں اُن کی ہنسی ہو گی۔=0s^اگرچہ مَیں نے اُن کی تربِیّت کی اور اُن کو قَوی بازُو کِیا تَو بھی وہ میرے حق میں بداندیشی کرتے ہیں۔!/;^اور وہ حضُورِ قلب کے ساتھ مُجھ سے فریاد نہیں کرتے بلکہ اپنے بِستروں پر پڑے چِلاّتے ہیں ۔ وہ اناج اور مَے کے لِئے تو جمع ہو جاتے ہیں پر مُجھ سے باغی رہتے ہیں۔..U^ اُن پر افسوس! کیونکہ وہ مُجھ سے آوارہ ہو گئے ۔ وہ برباد ہوں! کیونکہ وہ مُجھ سے باغی ہُوئے ۔ اگرچہ مَیں اُن کا فِدیہ دینا چاہتا ہُوں وہ میرے خِلاف دروغگوئی کرتے ہیں۔--S^ جب وہ جائیں گے تو مَیں اُن پر اپنا جال پَھیلا دُوں گا ۔ اُن کو ہوا کے پرِندوں کی مانِند نِیچے اُتارُوں گا اورجَیسا اُن کی جماعت سُن چُکی ہے اُن کی تادِیب کرُوں گا۔$,A^ اِفرائِیم بے وقُوف و بے دانِش فاختہ ہے ۔ وہ مِصر کی دُہائی دیتے اور اسُور کو جاتے ہیں۔+^ اور فخرِ اِسرائیل اُس کے مُنہ پر گواہی دیتا ہے تَو بھی وہ خُداوند اپنے خُدا کی طرف رجُوع نہیں لائے اور باوُجُود اِس سب کے اُس کے طالِب نہیں ہُوئے۔+*O^ اجنبی اُس کی توانائی کو نِگل گئے اور اُس کو خبر نہیں اور بال سفید ہونے لگے پر وہ بے خبر ہے۔)3^اِفرائِیم دُوسرے لوگوں سے مِل جُل گیا ۔ اِفرائِیم ایک چپاتی ہے جو اُلٹائی نہ گئی۔6(e^وہ سب کے سب تنُور کی مانِند دہکتے ہیں اور اپنے قاضِیوں کو کھا جاتے ہیں ۔ اُن کے سب بادشاہ مارے گئے ۔ اُن میں کوئی نہ رہا جو مُجھ سے دُعا کرے۔ اِسرا ئیل اور دُوسری قَومیںd'A^گھات میں بَیٹھے اُن کے دِل تنُور کی مانِند ہیں ۔ اُن کا قہر رات بھر سُلگتا رہتا ہے ۔ وہ صُبح کے وقت آگ کی مانِند بھڑکتا ہے۔I& ^ہمارے بادشاہ کے جشن کے روز اُمرا تو گرمیِ مَے سے بِیمار ہُوئے اور وہ ٹھٹّھا بازوں کے ساتھ بے تکلُّف ہُؤا۔%^وہ سب کے سب بدکار ہیں ۔ وہ اُس تنُور کی مانِند ہیں جِس کو نانبائی گرم کرتا ہے اور آٹا گُوندھنے کے وقت سے خمِیر اُٹھنے تک آگ بھڑکانے سے باز رہتا ہے۔|$q^وہ بادشاہ کو اپنی شرارت اور اُمرا کو دروغگوئی سے خُوش کرتے ہیں۔U##^وہ یہ نہیں سوچتے کہ مُجھے اُن کی ساری شرارت معلُوم ہے ۔ اب اُن کے اعمال نے جو مُجھ پر عیاں ہیں اُن کو گھیر لِیا ہے۔J" ^جب مَیں اِسرائیل کو شِفا بخشنے کو تھا تو اِفرائِیم کی بدکرداری اور سامر یہ کی شرارت ظاہِر ہُوئی کیونکہ وہ دغا کرتے ہیں ۔ اندر چور گُھس آئے ہیں اور باہر ڈاکوؤں کا غول لُوٹ رہا ہے۔8!i^ اَے یہُودا ہ تیرے لِئے بھی کٹائی کا وقت مُقرّر ہے جب مَیں اپنے لوگوں کو اسِیری سے واپس لاؤُں گا۔X )^ مَیں نے اِسرائیل کے گھرانے میں ایک ہَولناک چِیزدیکھی ۔ افرائِیم میں بدکاری پائی جاتی ہے اور اِسرائیل نجِس ہو گیا۔}^ جِس طرح سے رہزنوں کے غول کِسی آدمی کی گھات میں بَیٹھتے ہیں اُسی طرح کاہِنوں کے گروہ سِکم کی راہ میں قتل کرتی ہے ہاں اُنہوں نے بدکاری کی ہے۔^5^جِلعاد بدکرداری کی بستی ہے ۔وہ خُون آلُودہ ہے۔%^لیکن وہ عہد شِکن آدمِیوں کی مانِند ہیں ۔ اُنہوں نے وہاں مُجھ سے بیوفائی کی ہے۔L^کیونکہ مَیں قُربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہُوں اور خُدا شناسی کو سوختنی قُربانِیوں سے زِیادہ چاہتا ہُوں۔\1^اِس لِئے مَیں نے اُن کو نبِیوں کے وسِیلہ سے کاٹ ڈالااور اپنے کلام سے قتل کِیا ہے اور میرا عدل نُور کی مانِندچمکتا ہے۔ ^اَے افرائِیم مَیں تُجھ سے کیا کرُوں؟ اَے یہُودا ہ مَیں تُجھ سے کیا کرُوں؟ کیونکہ تُمہاری نیکی صُبح کے بادل اور شبنم کی مانِند جلد جاتی رہتی ہے۔\1^آؤ ہم دریافت کریں اور خُداوند کے عِرفان میں ترقّی کریں ۔ اُس کا ظہُور صُبح کی مانِند یقِینی ہے اور وہ ہمارے پاس برسات کی مانِند یعنی آخِری برسات کی مانِندجو زمِین کو سیراب کرتی ہے آئے گا۔S^وہ دو روز کے بعد ہم کو حیاتِ تازہ بخشے گا اور تِیسرے روز اُٹھا کھڑا کرے گا اور ہم اُس کے حضُور زِندگی بسرکریں گے۔x k^آؤ ہم خُداوند کی طرف رجُوع کریں کیونکہ اُسی نے پھاڑا ہے اور وُہی ہم کو شِفا بخشے گا ۔ اُسی نے ماراہے اور وُہی ہماری مرہم پٹّی کرے گا۔;o^مَیں روانہ ہُوں گا اور اپنے مسکن کو چلا جاؤُں گا جب تک کہ وہ اپنے گُناہوں کااِقرار کر کے میرے چِہرہ کے طالِب نہ ہوں ۔ وہ اپنی مُصِیبت میں بڑی سرگرمی سے میرے طالِب ہوں گے۔hI^کیونکہ مَیں اِفرائِیم کے لِئے شیرِ بَبر اور بنی یہُوداہ کے لِئے جوان شیر کی مانِند ہُوں گا ۔ مَیں ہاں مَیں ہی پھاڑُوں گا اور چلا جاؤُں گا ۔ مَیں اُٹھا لے جاؤُں گا اورکوئی چُھڑانے والا نہ ہو گا۔nU^ جب اِفرائِیم نے اپنی بِیماری اور یہُودا ہ نے اپنے زخم کو دیکھا تو اِفرائِیم اسُور کو گیا اور اُس مُخالِف بادشاہ کو دعوت دی لیکن وہ نہ تُم کو شِفا دے سکتا ہے اور نہ تُمہارے زخم کا اِندِمال کر سکتا ہے۔^ پس مَیں اِفرائِیم کے لِئے کِیڑا ہُوں گا اور یہُودا ہ کے گھرانے کے لِئے گُھن۔  ^ اِفرائِیم مظلُوم اور فتویٰ سے دبا ہے کیونکہ اُس نے تقلِید پر قناعت کی۔E^ یہُودا ہ کے اُمرا سرحدّوں کو سرکانے والوں کی مانِند ہیں ۔ مَیں اُن پر اپنا قہر پانی کی طرح اُنڈیلُوں گا۔L^ تادِیب کے دِن اِفرائِیم وِیران ہو گا ۔ جو کُچھ یقِیناًہونے والا ہے مَیں نے اِسرائیلی قبائِل کو جتا دِیا ہے۔ i~}}#|F{tz@ydxYw$vuttsqp|onn+m8l.kihlg feVdcbbFav`_(]\\L[Y$XWXUUTRR Q,POMM\LKJJH`GtFE[DCBA@@?6>W==;:9;8@765x4^32s18//i.7,,W**(''%$$"! |TPx_QB [ V ;(9Qiucrاور اگرچہ مَیں نے مِینہ کو جب کہ فصل پکنے میں تِین مہِینے باقی تھے تُم سے روک لِیا اور ایک شہر پر برسایا اور دُوسرے سے روک رکھّا ایک قِطعہ زمِین پر برسا اور دُوسرا قِطعہ بارِش نہ ہونے کے باعِث سُوکھ گیا۔)rخُداوند فرماتا ہے اگرچہ مَیں نے تُم کو تُمہارے ہر شہر میں دانتوں کی صفائی اور تُمہارے ہر مکان میں روٹی کی کمی دی ہے تَو بھی تُم میری طرف رجُوع نہ لائے۔Lrاور شُکرگُذاری کا ہدیہ خمِیر کے ساتھ آگ پر گُذرانو اور رضا کی قُربانی کا اِعلان کرو اور اُس کو مشہُور کرو کیونکہ اَے بنی اِسرائیل یہ سب کام تُم کو پسند ہیں خُداوند خُدا فرماتا ہے۔c ?rبَیت ا یل میں آؤ اور گُناہ کرو اور جِلجا ل میں کثرت سے گُناہ کرو ۔ ہر صُبح اپنی قُربانیاں اور ہر تِیسرے روز دَہ یکی لاؤ۔[ /rاور خُداوند فرماتا ہے تُم میں سے ہر ایک اُس رخنہ سے جو اُس کے سامنے ہو گا نِکل بھاگے گی اور تُم قَید میں ڈالی جاؤ گی۔  rخُداوند خُدا نے اپنی پاکِیزگی کی قَسم کھائی ہے کہ تُم پر وہ دِن آئیں گے جب تُم کو آنکڑیوں سے اور تُمہاری اَولاد کو شَستوں سے کھینچ لے جائیں گے۔  rاَے بسن کی گایو جو کوہِ سامر یہ پر رہتی ہو اور غرِیبوں کو ستاتی اور مِسکِینوں کو کُچلتی اور اپنے مالِکوں سے کہتی ہو لاؤ ہم پِئیں تُم یہ بات سُنو۔ %rاور خُداوند فرماتا ہے مَیں زمِستانی اور تابِستانی گھروں کو برباد کرُوں گا اور ہاتھی دانت کے گھر مِسمار کِئے جائیں گے اور بُہت سے مکان وِیران ہوں گے۔yrکیونکہ جب مَیں اِسرائیل کے گُناہوں کی سزا دُوں گا تو بَیت ایل کے مذبحوں کو بھی دیکھ لُوں گا اور مذبح کے سِینگ کٹ کر زمِین پر گِر جائیں گے۔r خُداوند خُدا ربُّ الافواج فرماتا ہے سُنو اور بنی یعقُوب کے خِلاف گواہی دو۔ r خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ جِس طرح سے چرواہا دو ٹانگیںیا کان کا ایک ٹُکڑا شیرِبَبر کے مُنہ سے چُھڑا لیتاہے اُسی طرح بنی اِسرائیل جو سامر یہ میں پلنگ کے گوشہ میں اور ریشمِین فرش پر بَیٹھے رہتے ہیں چُھڑا لِئے جائیں گے۔|qr اِس لِئے خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ دُشمن مُلک کا مُحاصرہ کرے گا اور تیری قُوّت کو تُجھ سے دُور کرے گا اور تیرے قصر لُوٹے جائیں گے۔9kr کیونکہ وہ نیکی کرنا نہیں جانتے خُداوند فرماتا ہے جو اپنے قصروں میں ظُلم اور لُوٹ کو جمع کرتے ہیں۔  r اشدُود کے قصروں میں اور مُلکِ مِصر کے قصروں میں مُنادی کرو اور کہو سامر یہ کے پہاڑوں پر جمع ہو جاؤ اور دیکھو اُس میں کَیسا ہنگامہ اور ظُلم ہے۔$Arشیرِبَبر گرجا ہے ۔ کَون نہ ڈرے گا؟ خُداوند خُدا نے فرمایا ہے ۔ کَون نبُوّت نہ کرے گا؟۔A{rیقِیناً خُداوند خُدا کُچھ نہیں کرتا جب تک کہ اپنا بھید اپنے خِدمت گُذار نبِیوں پر پہلے آشکارا نہ کرے۔fErکیا یہ مُمکِن ہے کہ شہر میں نرسِنگا پُھونکا جائے اور لوگ نہ کانپیں یا کوئی بلا شہر پر آئے اور خُداوند نے اُسے نہ بھیجا ہو؟۔+Orکیا کوئی چِڑیا زمِین پر دام میں پھنس سکتی ہے جبکہ اُس کے لِئے دام ہی نہ بِچھایا گیا ہو؟ کیا پھندا جب تک کہ کُچھ نہ کُچھ اُس میں پھنسا نہ ہو زمِین پر سے اُچھلے گا؟۔ ~ rکیا شیرِبَبر جنگل میں گرجے گا جبکہ اُس کو شِکار نہ مِلا ہو؟ اور اگر جوان شیر نے کُچھ نہ پکڑا ہو تو کیا وہ غار میں سے اپنی آواز کو بُلند کرے گا؟۔r}]rاگر دو شخص باہم مُتّفِق نہ ہوں تو کیا اِکٹّھے چل سکیں گے؟۔|!rدُنیا کے سب گھرانوں میں سے مَیں نے صِرف تُم کو برگُزِیدہ کِیا ہے اِس لِئے مَیں تُم کو تُمہاری ساری بدکرداری کی سزا دُوں گا۔ نبی کا کام اورذِمّہ داریS{ !rاَے بنی اِسرائیل! اَے سب لوگو جِن کو مَیں مُلکِ مِصر سے نِکال لایا یہ بات سُنوجو خُداوند تُمہاری بابت فرماتا ہے۔zrاور پہلوانوں میں سے جو کوئی دِلاور ہے ننگا نِکل بھاگے گا خُداوند فرماتا ہے۔y/rاور کمان کھینچنے والا کھڑا نہ رہے گا اور تیز قدم اورسوار اپنی جان نہ بچا سکیں گے۔Hx rتب تیز رفتار سے بھاگنے کی طاقت جاتی رہے گی اور زورآور کا زور بیکار ہو گا اور بہادُر اپنی جان نہ بچا سکے گا۔wr دیکھو مَیں تُم کو اَیسا دباؤُں گا جَیسے پُولوں سے لدی ہُوئی گاڑی دباتی ہے۔vr لیکن تُم نے نذِیروں کو مَے پِلائی اور نبِیوں کو حُکم دِیا کہ نبُوّت نہ کریں۔xuir اور مَیں نے تُمہارے بیٹوں میں سے نبی اور تُمہارے جوانوں میں سے نذِیر برپا کِئے ۔ خُداوند فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل کیا یہ سچ نہیں؟۔wtgr اور مَیں ہی تُم کو مُلکِ مِصر سے نِکال لایا اور چالِیس برس تک بیابان میں تُمہاری رہبری کی تاکہ تُم اموریوں کے مُلک پر قابِض ہو جاؤ۔msSr حالانکہ مَیں ہی نے اُن کے سامنے سے اموریوں کو نیست کِیا جو دیوداروں کی مانِند بُلند اور بلُوطوں کی مانِند مضبُوط تھے ۔ ہاں مَیں ہی نے اُوپر سے اُن کا پَھل برباد کِیا اور نِیچے سے اُن کی جڑیں کاٹِیں۔ar;rاور وہ ہر مذبح کے پاس گِرو لِئے ہُوئے کپڑوں پر لیٹتے ہیں اور اپنے خُدا کے گھر میں جُرمانہ سے خرِیدی ہُوئی مَے پِیتے ہیں۔>qurوہ مِسکِینوں کے سر پر کی گرَد کا بھی لالچ رکھتے ہیں اور حلِیموں کو اُن کی راہ سے گُمراہ کرتے ہیں اور باپ بیٹا ایک ہی عَورت کے پاس جانے سے میرے مُقدّس نام کی تکفِیر کرتے ہیں۔gpGrخُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے میں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ اُنہوں نے صادِق کو رُوپیہ کی خاطِر اور مِسکِین کو جُوتِیوں کے جوڑے کی خاطِر بیچ ڈالا۔orپس مَیں یہُودا ہ پر آگ بھیجُوں گا جو یروشلیِم کے قصروں کو کھا جائے گی۔mnSrخُداوند یُوں فرماتا ہے کہ یہُودا ہ کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے مَیں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ اُنہوں نے خُدا وند کی شرِیعت کو رّد کِیا اوراُس کے احکام کی پَیروی نہ کی اور اُن کے جُھوٹے معبُودوں نے جِن کی پَیروی اُن کے باپ دادا نے کی اُن کو گُمراہ کِیا ہے۔[m/rاور مَیں قاضی کو اُس کے درمِیان سے کاٹ ڈالُوں گا اور اُس کے تمام اُمرا کو اُس کے ساتھ قتل کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔lrپس مَیں مُوآ ب پر آگ بھیجُوں گا اور وہ قریوت کے قصروں کو کھا جائے گی اور مُوآ ب للکار اور نرسِنگے کی آواز اور شور و غَوغا کے درمِیان مَرے گا۔/k Yrخُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مُوآ ب کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے مَیں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ اُس نے شاہِ ادُو م کی ہڈِّیوں کو جلا کر چُونا بنا دِیاہے۔j 5rاور اُن کا بادشاہ بلکہ وہ اپنے اُمرا کے ساتھ اسِیرہو کر جائے گا خُداوند فرماتا ہے۔ki Qrپس مَیں ربّہ کی شہر پناہ پر آگ بھڑکاؤُں گا جو اُس کے قصروں کو لڑائی کے دِن للکار اور آندھی کے دِن گِردباد کے ساتھ کھا جائے گی۔bh ?r خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ بنی عمُّون کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے مَیں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ اُنہوں نے اپنی حدُود کو بڑھانے کے لِئے جِلعاد کی باردار عَورتوں کے پیٹ چاک کِئے۔g r پس مَیں تیمان پر آگ بھیجُوں گا اور وہ بُصرا ہ کے قصروں کو کھا جائے گی۔1f ]r خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ ادُو م کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے مَیں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ اُس نے تلوار لے کر اپنے بھائی کو رگیدا اور رحمدِلی کو ترک کر دِیا اور اُس کا قہر ہمیشہ پھاڑتا رہا اور اُس کا غضب مَوقُوف نہ ہُؤا۔ e r پس مَیں صُور کی شہر پناہ پر آگ بھیجُوں گا جو اُس کے قصروں کو کھا جائے گی۔Ld r خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ صُور کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے مَیں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ اُنہوں نے سب لوگوں کو ادُو م کے حوالہ کِیا اور برادرانہ عہد کو یاد نہ کِیا۔-c Urاور اشدُود کے باشِندوں اور اسقلُو ن کے فرمانروا کو کاٹ ڈالُوں گا اور عقرُو ن پر ہاتھ چلاؤُں گا اور فلِستِیوں کے باقی لوگ نیست ہو جائیں گے خُداوند خُدا فرماتا ہے۔ b rپس مَیں غزّہ کی شہر پناہ پر آگ بھیجُوں گا جو اُس کے قصروں کو کھا جائے گی۔;a qrخُداوند یُوں فرماتا ہے کہ غزّہ کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے مَیں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ وہ سب لوگوں کو اسِیرکر کے لے گئے تاکہ اُن کو ادُو م کے حوالہ کریں۔6` grاور مَیں دمِشق کا اڑبنگا توڑُوں گا اور وادیِ آو ن کے باشِندوں اور بَیت عد ن کے فرمانروا کو کاٹ ڈالُوں گا اور ارا م کے لوگ اسِیر ہو کر قِیر کو جائیں گے خُداوند فرماتا ہے۔_ 'rاور مَیں حزائیل کے گھرانے میں آگ بھیجُوں گا جو بِن ہدد کے قصروں کو کھا جائے گی۔K^ rخُداوند یُوں فرماتا ہے کہ دمِشق کے تِین بلکہ چار گُناہوں کے سبب سے مَیں اُس کو بے سزا نہ چھوڑُوں گا کیونکہ اُنہوں نے جِلعاد کو کھلِیہان میں داؤنے کے آ ہنی اَوزارسے رَوند ڈالا ہے۔] %rاُس نے کہا کہ خُداوند صِیُّون سے نعرہ مارے گا اور یروشلیِم سے آواز بُلند کرے گا اور چرواہوں کی چراگاہیں ماتم کریں گی اور کرمِل کی چوٹی سُوکھ جائے گی۔W\ +rتقُو ع کے چرواہوں میں سے عامُو س کا کلام جو اُس پرشاہِ یہُودا ہ عُزِّیاہ اور شاہِ اِسرائیل یرُبعا م بِن یُوآس کے ایّام میں اِسرائیل کی بابت بَھونچال سے دو سال پہلے رویا میں نازِل ہُؤا۔:-e[Chکیونکہ مَیں اُن کا خُون پاک قرار دُوں گا جو مَیں نے اب تک پاک قرار نہ دِیا تھا کیونکہ خُداوند صِیُّون میں سکُونت پذِیر ہے۔~Zuhلیکن یہُودا ہ ہمیشہ آباد اور یروشلیِم پُشت در پُشت قائِم رہے گا۔vYehمِصر وِیرانہ ہو گا اور ادُو م سُنسان بیابان کیونکہ اُنہوں نے بنی یہُوداہ پر ظُلم کِیا اور اُن کے مُلک میں بے گُناہوں کا خُون بہایا۔fXEhاور اُس روز پہاڑوں پر سے نئی مَے ٹپکے گی اور ٹِیلوں پر سے دُودھ بہے گا اور یہُودا ہ کی سب ندیوں میں پانی جاری ہو گا اور خُداوند کے گھر سے ایک چشمہ پُھوٹ نِکلے گا اور وادیِ شِطِّیم کو سیراب کرے گا۔:Wmhپس تُم جانو گے کہ مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں جو صِیُّون میں اپنے کوہِ مُقدّس پر رہتا ہُوں ۔ تب یروشلیِم بھی مُقدّس ہو گا اور پِھر اُس میں کِسی اجنبی کا گُذر نہ ہو گا۔3V_hکیونکہ خُداوندصِیّوُن سے نعرہ مارے گا اور یروشلیِم سے آواز بُلند کرے گا اور آسمان و زمِین کانپیں گے لیکن خُداوند اپنے لوگوں کی پناہ گاہ اور بنی اِسرائیل کا قلعہ ہے۔U hسُورج اور چاند تارِیک ہو جائیں گے اور سِتاروں کا چمکنا بند ہو جائے گا۔(TIhگروہ پر گروہ اِنفصا ل کی وادی میں ہے کیونکہ خُداوندکا دِن اِنفصا ل کی وادی میں آ پُہنچا۔ZS-h ہنسوا لگاؤ کیونکہ کھیت پک گیا ہے ۔ آؤ رَوندو کیونکہ حَوض لبالب اور کولھُو لبریز ہیں کیونکہ اُن کی شرارت عظِیم ہے۔]R3h قَومیں برانگیختہ ہوں اور یہُوسفط کی وادی میں آئیں کیونکہ مَیں وہاں بَیٹھ کر اِردگِرد کی سب قَوموں کی عدالت کرُوں گا۔+QOh اَے اِردگِرد کی سب قَومو جلد آ کر جمع ہو جاؤ ۔ اَے خُداوند اپنے بہادُروں کو وہاں بھیج دے۔EPh اپنے ہل کی پھالوں کو پِیٹ کر تلواریں بناؤ اور ہنسوؤں کو پِیٹ کر بھالے ۔ کمزور کہے کہ مَیں زورآور ہُوں۔pOYh قَوموں کے درمیان اِس بات کی مُنادی کرو ۔ لڑائی کی تیّاری کرو ۔ بہادُروں کو برانگیختہ کرو ۔ جنگی جوان حاضِر ہوں ۔ وہ چڑھائی کریں۔%NChاور تُمہارے بیٹے بیٹِیوں کو بنی یہُوداہ کے ہاتھ بیچُوں گا اور وہ اُن کو اہِلِ سبا کے ہاتھ جو دُور کے مُلک میں رہتے ہیں بیچیں گے کیونکہ یہ خُداوند کا فرمان ہے۔SMhاِس لِئے مَیں اُن کو اُس جگہ سے جہاں تُم نے بیچا ہے برانگیختہ کرُوں گا اور تُمہارا بدلہ تُمہارے سر پر لاؤُں گا۔MLhاور تُم نے یہُودا ہ اور یروشلیِم کی اَولاد کو یُونانیوں کے ہاتھ بیچا ہے تاکہ اُن کو اُن کی حدُود سے دُور کرو۔:Kmhچُونکہ تُم نے میرا سونا چاندی لے لِیا ہے اور میری لطِیف و نفِیس چِیزیں اپنے مَندروں میں لے گئے ہو۔UJ#hپس اَے صُور و صَیدا اور فلِستِین کے تمام علاقو میرے لِئے تُمہاری کیا حقِیقت ہے؟ کیا تُم مُجھ کو بدلہ د و گے؟ اور اگر دو گے تو مَیں وہِیں فَوراً تُمہارا بدلہ تُمہارے سر پر پھینک دُوں گا۔gIGhہاں اُنہوں نے میرے لوگوں پر قُرعہ ڈالا اور ایک کسبی کے بدلے ایک لڑکا دِیا اور مَے کے لِئے ایک لڑکی بیچی تاکہ مَیخواری کریں۔H5hتو سب قَوموں کو جمع کرُوں گا اور اُن کو یہُوسفط کی وادی میں اُتار لاؤُں گا اور وہاں اُن پر اپنی قَوم اور مِیراث اِسرائیل کے لِئے جِن کو اُنہوں نے قَوموں کے درمیان پراگندہ کِیا اور میرے مُلک کو بانٹ لِیا حُجّت ثابِت کرُوں گا۔$G Chاُن ایّام میں اور اُسی وقت جب مَیں یہُودا ہ اور یروشلیِم کے اسِیروں کو واپس لاؤُں گا۔LFh اور جو کوئی خُداوند کا نام لے گا نجات پائے گا کیونکہ کوہِ صِیُّون اور یروشلیِم میں جَیسا خُداوند نے فرمایا ہے بچ نِکلنے والے ہوں گے اور باقی لوگوں میں وہ جِن کو خُداوند بُلاتا ہے۔+EOhاِس سے پیشتر کہ خُداوند کا خَوفناک روزِ عظِیم آئے آفتاب تارِیک اور مہتاب خُون ہو جائے گا۔*DMhاور مَیں زمِین و آسمان میں عجائِب ظاہِر کرُوں گا یعنی خُو ن اور آگ اور دُھوئیں کے سُتُون۔Chبلکہ مَیں اُن ایّام میں غُلاموں اور لَونڈیوں پر اپنی رُوح نازِل کرُوں گا۔Bhاور اِس کے بعد مَیں ہر فردِ بشر پر اپنی رُوح نازِل کرُوں گا اور تُمہارے بیٹے بیٹِیاں نبُوّت کریں گے ۔ تُمہارے بُوڑھے خواب اور جوان رویا دیکھیں گے۔Ahتب تُم جانو گے کہ مَیں اِسرائیل کے درمِیان ہُوں اور مَیں خُداوند تُمہارا خُدا ہُوں اور کوئی دُوسرا نہیں اور میرے لوگ کبھی شرمِندہ نہ ہوں گے۔@#hاور تُم خُوب کھاؤ گے اور سیر ہو گے اور خُداوند اپنے خُدا کے نام کی جِس نے تُم سے عجِیب سلُوک کِیا سِتایش کرو گے اور میرے لوگ ہرگِز شرمِندہ نہ ہوں گے۔[?/hاور اُن برسوں کا حاصِل جو میری تُمہارے خِلاف بھیجی ہُوئی فَوجِ ملخ نِگل گئی اور کھا کر چٹ کر گئی تُم کو واپس دُوں گا۔ >9hیہاں تک کہ کھلِیہان گیہُوں سے بھر جائیں گے اور حَوض نئی مَے اور تیل سے لبریز ہوں گے۔O=hپس اَے بنی صِیُّون خُوش ہو اور خُداوند اپنے خُدا میں شادمانی کرو کیونکہ وہ تُم کو پہلی برسات اِعتدال سے بخشے گا ۔ وُہی تُمہارے لِئے بارِش یعنی پہلی اور پِچھلی برسات بروقت بھیجے گا۔<hاَے دشتی جانورو ہِراسان نہ ہو کیونکہ بیابان کی چراگاہ سبز ہوتی ہے اور درخت اپنا پَھل لاتے ہیں ۔ انجِیراور تاک اپنی پُوری پَیداوار دیتے ہیں۔%;Chاَے زمِین ہِراسان نہ ہو ۔ خُوشی اور شادمانی کر کیونکہ خُداوند نے بڑے بڑے کام کِئے ہیں۔:+hاور شِمالی لشکر کو تُم سے دُور کرُوں گا اور اُسے خُشک بیابان میں ہانک دُوں گا ۔ اُس کے اگلے مشرِقی سمُندر میں اور پِچھلے مغرِبی سمُندر میں ہوں گے ۔ اُس سے بدبُو اُٹھے گی اور عفُونت پَھیلے گی کیونکہ اُس نے بڑی گُستاخی کی ہے۔09Yhپِھر خُداوند نے اپنے لوگوں سے فرمایا مَیں تُم کو اناج اور نئی مَے اور تیل عطا فرماؤُں گا اور تُم اُن سے سیر ہو گے اور مَیں پِھر تُم کو قَوموں میں رُسوا نہ کرُوں گا۔8hتب خُداوند کو اپنے مُلک کے لِئے غَیرت آئی اور اُس نے اپنے لوگوں پر رحم کِیا۔g7Ghکاہِن یعنی خُداوند کے خادِم ڈیوڑھی اور قُربان گاہ کے درمِیان گِریہ و زاری کریں اور کہیں اَے خُداوند اپنے لوگوں پر رحم کر اور اپنی مِیراث کی تَوہِین نہ ہونے دے ۔ اَیسا نہ ہو کہ دُوسری قَومیں اُن پر حُکومت کریں ۔ وہ اُمّتوں کے درمیان کیوں کہیں کہ اُن کا خُدا کہاں ہے؟۔76ghتُم لوگوں کو جمع کرو ۔ جماعت کو مُقدّس کرو ۔ بزُرگوں کو اِکٹّھا کرو ۔ بچّوں اور شِیرخواروں کو بھی فراہم کرو ۔ دُلہا اپنی کوٹھری سے اور دُلہن اپنے خلوت خانہ سے نِکل آئے۔,5Qhصِیُّون میں نرسِنگا پُھونکو اور روزہ کے لِئے ایک دِن مُقدّس کرو ۔ مُقدّس محفِل فراہم کرو۔L4hکَون جانتا ہے کہ وہ باز رہے اور برکت باقی چھوڑے جو خُداوند تُمہارے خُدا کے لِئے نذر کی قُربانی اور تپاون ہو۔U3#h اور اپنے کپڑوں کو نہیں بلکہ دِلوں کو چاک کر کے خُداوند اپنے خُدا کی طرف مُتوجّہِ ہو کیونکہ وہ رحِیم و مِہربان قہر کرنے میں دِھیما اور شفقت میں غنی ہے اور عذاب نازِل کرنے سے باز رہتا ہے۔V2%h لیکن خُداوند فرماتا ہے اب بھی پُورے دِل سے اور روزہ رکھ کر اور گِریہ و زاری و ماتم کرتے ہُوئے میری طرف رجُوع لاؤ۔n1Uh اور خُداوند اپنے لشکر کے سامنے للکارتا ہے کیونکہ اُس کا لشکر بے شُمار ہے اور اُس کے حُکم کو انجام دینے والا زبردست ہے کیونکہ خُداوند کا روزِ عظِیم نِہایت خَوفناک ہے ۔ کَون اُس کی برداشت کر سکتا ہے؟۔K0h اُن کے سامنے زمِین و آسمان کانپتے اور تھرتھراتے ہیں ۔ سُورج اور چاند تارِیک اور سِتارے بے نُور ہو جاتے ہیں۔1/[h وہ شہر میں کُود پڑتے اور دِیواروں اور گھروں پر چڑھ کر چوروں کی طرح کِھڑکیوں سے گُھس جاتے ہیں۔e.Chوہ ایک دُوسرے کو نہیں دھکیلتے ۔ ہر ایک اپنی راہ پر چلا جاتا ہے ۔ وہ جنگی ہتھیاروں سے گُذر جاتے ہیں اور بے ترتِیب نہیں ہوتے۔f-Ehوہ پہلوانوں کی طرح دَوڑتے اور جنگی مَردوں کی طرح دِیواروں پر چڑھ جاتے ہیں ۔ سب اپنی اپنی راہ پر چلتے ہیں اور صف نہیں توڑتے۔,yhاُن کے رُوبرُو لوگ تھرتھراتے ہیں ۔ سب چِہروں کا رنگ فق ہو جاتا ہے۔3+_hپہاڑوں کی چوٹِیوں پر رتھوں کے کھڑکھڑانے اور بُھوسے کو بھسم کرنے والے شُعلۂِ آتِش کے شور کی مانِند بُلند ہوتے ہیں ۔ وہ جنگ کے لِئے صف بستہ زبردست قَوم کی مانِند ہیں۔x*ihاُن کی نمُود گھوڑوں کی سی ہے اور سواروں کی مانِند دَوڑتے ہیں۔])3hگویا اُن کے آگے آگے آگ بھسم کرتی جاتی ہے اور اُن کے پِیچھے پِیچھے شُعلہ جلاتا جاتا ہے ۔ اُن کے آگے زمِین باغِ عد ن کی مانِند ہے اور اُن کے پِیچھے وِیران بیابان ہے ۔ ہاں اُن سے کُچھ نہیں بچتا۔k(Ohاندھیرے اور تارِیکی کا روز ۔ ابرِ سِیاہ اور ظُلمات کا روز ہے ۔ ایک بڑی اور زبردست اُمّت جِس کی مانِند نہ کبھی ہُوئی اور نہ سالہایِ دراز تک اُس کے بعد ہو گی پہاڑوں پر صُبح صادِق کی طرح پَھیل جائے گی۔/' Yhصِیُّون میں نرسِنگا پُھونکو ۔ میرے کوہِ مُقدّس پرسانس باندھ کر زور سے پُھونکو ۔ مُلک کے تمام باشِندے تھرتھرائیں کیونکہ خُداوند کا روز چلا آتا ہے بلکہ آ پُہنچا ہے۔& -hجنگلی جانور بھی تیری طرف تکتے ہیں کیونکہ پانی کی ندِیاں سُوکھ گئِیں اور آگ بیابان کی چراگاہوں کو کھا گئی۔ ٹڈِّیوں کا حملہ ...خُداوند کے دِن کی پیش آگاہی% hاَے خُداوند مَیں تیرے حضُور فریاد کرتا ہُوں کیونکہ آگ نے بیابان کی چراگاہوں کو جلا دِیا اور شُعلہ نے مَیدان کے سب درختوں کو بھسم کر دِیا ہے۔n$ Whجانور کَیسے کراہتے ہیں! گائے بَیل کے گلّے پریشان ہیں کیونکہ اُن کے لِئے چراگاہ نہیں ہے ۔ ہاں بھیڑوں کے گلّے بھی نیست ہو گئے ہیں۔7# ihبِیج ڈھیلوں کے نِیچے سڑ گیا ۔ غلّہ خانے خالی پڑے ہیں ۔ کھتّے توڑ ڈالے گئے کیونکہ کھیتی سُوکھ گئی۔I"  hکیا ہماری آنکھوں کے سامنے روزی مَوقُوف نہیں ہُوئی اور ہمارے خُدا کے گھر سے خُوشی و شادمانی جاتی نہیں رہی؟۔B! hاُس روز پر افسوس! کیونکہ خُداوند کا روز نزدِیک ہے ۔ وہ قادرِ مُطلق کی طرف سے بڑی ہلاکت کی مانِند آئے گا۔  -hروزہ کے لِئے ایک دِن مُقدّس کرو ۔ مُقدّس محفِل فراہم کرو ۔ بزُرگوں اور مُلک کے تمام باشِندوں کو خُداوند اپنے خُدا کے گھر میں جمع کر کے اُس سے فریاد کرو۔d Ch اَے کاہِنو! کمریں کَس کر ماتم کرو ۔ اَے مذبح پر خِدمت کرنے والو واوَیلا کرو ۔ اَے میرے خُدا کے خادِمو آؤ رات بھر ٹاٹ اوڑھو کیونکہ نذز کی قُربانی اور تپاون تُمہارے خُدا کے گھر سے مَوقُوف ہو گئے۔  h تاک خُشک ہو گئی ۔ انجِیر کا درخت مُرجھا گیا ۔ انار اور کھجُور اور سیب کے درخت ہاں مَیدان کے تمام درخت مُرجھا گئے اور بنی آدم سے خُوشی جاتی رہی۔e Eh اَے کِسانو خجالت اُٹھاؤ ۔ اَے تاکِستان کے باغبانو نَوحہ کرو کیونکہ گیہُوں اور جَو اور مَیدان کے تیّار کھیت برباد ہو گئے۔@ {h کھیت اُجڑ گئے ۔ زمِین ماتم کرتی ہے کیونکہ غلّہ خراب ہو گیا ۔ نئی مَے ختم ہو گئی اور رَوغن ضائِع ہو گیا۔C h نذر کی قُربانی اور تپاون خُداوند کے گھر سے مَوقُوف ہو گئے ۔ خُداوند کے خِدمت گُذار کاہِن ماتم کرتے ہیں۔ +hتُم ماتم کرو جِس طرح دُلہن اپنی جوانی کے شَوہر کے لِئے ٹاٹ اوڑھ کر ماتم کرتی ہے۔0 [hاُنہوں نے میرے تاکِستان کو اُجاڑ ڈالا اور میرے انجِیر کے درختوں کو توڑ ڈالا ہے ۔ اُنہوں نے اُن کو بِالکُل چِھیل چھال کر پھینک دِیا ۔ اُن کی ڈالِیاں سفید نِکل آئِیں۔ hکیونکہ میرے مُلک پر ایک قَوم چڑھ آئی ہے جِس کے لوگ زورآور اور بے شُمار ہیں ۔ اُن کے دانت شیرِ بَبر کے سے ہیں اور اُن کی داڑھیں شیرنی کی سی ہیں۔W )hاَے متوالو جاگو اور ماتم کرو! اَے مَے نوشی کرنے والو نئی مَے کے لِئے چِلاّؤ کیونکہ وہ تُمہارے مُنہ سے چِھن گئی ہے۔/ Yhکہ جو کُچھ ٹِڈّیوں کے ایک غول سے بچا اُسے دُوسرا غول نِگل گیا اور جو کُچھ دُوسرے سے بچا اُسے تِیسرا غول چَٹ کر گیا اور جو کُچھ تِیسرے سے بچا اُسے چَوتھا غول کھا گیا۔M hتُم اپنی اَولاد سے اِس کا تذکرہ کرو اور تُمہاری اَولاد اپنی اَولاد سے اور اُن کی اَولاد اپنی نسل سے بیان کرے۔X +hاَے بُوڑھو سُنو! اَے زمِین کے سب باشِندو کان لگاؤ! کیا تُمہارے یا تُمہارے باپ دادا کے ایّام میں کبھی اَیسا ہُؤا؟۔k Shخُداوند کا کلام جو یُوایل بِن فتُوایل پر نازِل ہُؤا:۔-7g^ دانِشمند کَون ہے کہ وہ یہ باتیں سمجھے اور دُور اندیش کَون ہے جو اِن کو جانے؟ کیونکہ خُداوند کی راہیں راست ہیں اور صادِق اُن میں چلیں گے لیکن خطاکار اُن میں گِر پڑیں گے۔-S^اِفرائِیم کہے گا اب مُجھے بُتوں سے کیا کام؟ مَیں خُداوند نے اُس کی سُنی ہے اور اُس پر نِگاہ کرُوں گا ۔ مَیں سرسبز سرو کی مانِند ہُوں ۔ تُو مُجھ ہی سے برومند ہُؤا۔ y~}{{zyuww8viutqsir;qpGoomlekjjhogfeed9bb>a``;_z^~]-\[[ Z6YxWWCUjTSRQPwO5NMzLL JIHHGF(EcDCBB @S?>9=,<;/:_98P7e54321/.-,G*)(-&%$#"! 7Y?6> bivX   t+M"  اور اُنہوں نے آپس میں کہا آؤ ہم قُرعہ ڈال کر دیکھیں کہ یہ آفت ہم پر کِس کے سبب سے آئی ۔ چُنانچہ اُنہوں نے قُرعہ ڈالا اور یُونا ہ کا نام نِکلا۔i Mتب ناخُدا اُس کے پاس جا کر کہنے لگا تُو کیوں پڑا سو رہا ہے؟ اُٹھ اپنے معبُود کو پُکار! شاید وہ ہم کو یادکرے اور ہم ہلاک نہ ہوں۔8 kتب ملاّح ہِراسان ہُوئے اور ہر ایک نے اپنے دیوتا کو پُکارا اور وہ اجناس جو جہاز میں تھِیں سمُندر میں ڈال دِیں تاکہ اُسے ہلکا کریں لیکن یُونا ہ جہاز کے اندرپڑا سو رہا تھا۔Y -لیکن خُداوند نے سمُندر پر بڑی آندھی بھیجی اور سمُندر میں سخت طُوفان برپا ہُؤا اور اندیشہ تھا کہ جہاز تباہ ہو جائے۔ {لیکن یُونا ہ خُداوند کے حضُور سے ترسِیس کو بھاگااور یافا میں پُہنچا اور وہاں اُسے ترسِیس کو جانے والا جہاز مِلا اور وہ کِرایہ دے کر اُس میں سوار ہُؤاتاکہ خُداوند کے حضُور سے ترسِیس کو اہلِ جہاز کے ساتھ جائے۔? yکہ اُٹھ اُس بڑے شہر نِینو ہ کو جا اور اُس کے خِلاف مُنادی کر کیونکہ اُن کی شرارت میرے حضُور پُہنچی ہے۔e Gخُداوند کا کلام یُونا ہ بِن امِتَّی پر نازِل ہُؤا۔K |اور رہائی دینے والے کوہِ صِیُّون پر چڑھیں گے تاکہ کوہِستانِ عیسَو کی عدالت کریں اور سلطنت خُداوند کی ہو گی۔  |اور بنی اِسرائیل کے لشکر کے سب اسِیر جو کنعانیوں میں صار پت تک ہیں اور یروشلیِم کے اسِیرجو سِفاراد میں ہیں جنُوب کے شہروں پر قابِض ہو جائیں گے۔G  |اور جنُوب کے رہنے والے کوہِستانِ عیسَو اور مَیدان کے باشِندے فلِستِین کے مالِک ہوں گے اور وہ اِفرائِیم اور سامر یہ کے کھیتوں پر قابِض ہوں گے اور بِنیمِین جِلعاد کا وارِث ہو گا۔r _|تب یعقُو ب کا گھرانا آگ ہو گا اور یُوسف کا گھرانا شُعلہ اور عیسَو کا گھرانا پُھوس اور وہ اُس میں بھڑکیں گے اور اُس کو کھا جائیں گے اور عیسَو کے گھرانے میں سے کوئی نہ بچے گا کیونکہ یہ خُداوند کا فرمان ہے۔T~ #|لیکن جو بچ نِکلیں گے کوہِ صِیُّون پر رہیں گے اور وہ مُقدّس ہو گا اور یعقُو ب کا گھرانا اپنی مِیراث پر قابِض ہو گا۔} -|کیونکہ جِس طرح تُم نے میرے کوہِ مُقدّس پر پِیا اُسی طرح سب قَومیں پِیا کریں گی ہاں پِیتی اور نِگلتی رہیں گی اور وہ اَیسی ہوں گی گویا کبھی تِھیں ہی نہیں۔n| W|کیونکہ سب قَوموں پر خُداوند کا دِن آ پُہنچا ہے۔ جَیسا تُو نے کِیا ہے وَیسا ہی تُجھ سے کِیا جائے گا ۔ تیرا کِیا تیرے سر پر آئے گا۔t{ c|تُجھے لازِم نہ تھا کہ گھاٹی میں کھڑا ہو کر اُس کے فراریوں کو قتل کرتا اور اُس دُکھ کے دِن میں اُس کے باقی ماندہ لوگوں کو حوالہ کرتا۔@z {| تُجھے مُناسب نہ تھا کہ تُو میرے لوگوں کی مُصِیبت کے روز اُن کے پھاٹکوں میں گُھستا اور اُن کی مُصِیبت کے روز اُن کی بد حالی کو کھڑا دیکھتا رہتا اور اُن کے لشکر پر ہاتھ بڑھاتا۔y -| تُجھے لازِم نہ تھا کہ تُو اُس روز اپنے بھائی کی جلاوطنی کو کھڑا دیکھتا رہتا اور بنی یہُوداہ کی ہلاکت کے روز شادمان ہوتا اور مُصِیبت کے روز لافزنی کرتا۔Vx '| جِس روز تُو اُس کے مُخالِفوں کے ساتھ کھڑا تھا ۔ جِس روز اجنبی اُس کے لشکر کو اسِیر کرکے لے گئے اور بیگانوں نے اُس کے پھاٹکوں سے داخِل ہو کر یروشلیِم پر قُرعہ ڈالا تُو بھی اُن کے ساتھ تھا۔mw U| اُس قتل کے باعِث اور اُس ظُلم کے سبب سے جو تُو نے اپنے بھائی یعقُو ب پر کِیا ہے تُو خجالت سے مُلبّس اور ہمیشہ کے لِئے نیست ہو گا۔Mv | اَے تِیما ن تیرے بہادُر گھبرا جائیں گے یہاں تک کہ کوہِستانِ عیسَو کے باشِندوں میں سے ہر ایک کاٹ ڈالا جائے گا۔Pu |خُداوند فرماتا ہے کیا مَیں اُس روز ادُو م سے داناؤں کو اور عقلمندی کو کوہِستانِ عیسَو سے نابُود نہ کرُوں گا؟۔t {|تیرے سب حِمایتیوں نے تُجھے سرحد تک ہانک دِیا ہے اور اُن لوگوں نے جو تُجھ سے میل رکھتے تھے تُجھے فریب دِیا اور مغلُوب کِیا اور اُنہوں نے جو تیری روٹی کھاتے تھے تیرے نِیچے جال بِچھایا ۔ اُس میں ذرّہ دانائی نہیں۔!s =|عیسَو کا مال کَیسا ڈُھونڈ نِکالا گیا اور اُس کے پوشِیدہ خزانوں کی کَیسی تلاش ہُوئی!۔Mr |اگر تیرے گھر میں چور آئیں یا رات کو ڈاکُو آ گُھسیں (تیری کَیسی بربادی ہے!) تو کیا وہ حسبِ خواہِش ہی نہ لیں گے؟ اگر انگُور توڑنے والے تیرے پاس آئیں تو کیا کُچھ دانے باقی نہ چھوڑیں گے؟۔q |خُداوند فرماتا ہے اگرچہ تُو عُقاب کی مانِند بُلند پرواز ہو اور سِتاروں میں اپنا آشیانہ بنائے تَو بھی مَیں تُجھے وہاں سے نِیچے اُتارُوں گا۔p %|اَے چٹانوں کے شِگافوں میں رہنے والے تیرے دِل کے گھمنڈ نے تُجھے دھوکا دِیا ہے ۔ تیرا مکان بُلند ہے اور تُودِل میں کہتا ہے کَون مُجھے نِیچے اُتارے گا؟۔o '|کہ دیکھ مَیں نے تُجھے قَوموں کے درمِیان حقِیر کردِیا ہے ۔ تُو نِہایت ذلِیل ہے۔ n =|عبد یاہ کی رویا:- ہم نے خُداوند سے خبر سُنی اور قَوموں کے درمِیان ایلچی یہ پَیغام لے گیا کہ چلو اُس پر حملہ کریں ۔ خُداوند خُدا ادُو م کی بابت یُوں فرماتا ہے۔m+r کیونکہ مَیں اُن کو اُن کے مُلک میں قائِم کرُوں گا اور وہ پِھر کبھی اپنے وطن سے جو مَیں نے اُن کو بخشا ہے نِکالے نہ جائیں گے خُداوند تیرا خُدا فرماتا ہے۔wlgr اور مَیں بنی اِسرائیل اپنے لوگوں کو اسِیری سے واپس لاؤُں گا ۔ وہ اُجڑے شہروں کو تعمِیر کر کے اُن میں بُود و باش کریں گے اور تاکِستان لگا کر اُن کی مَے پِئیں گے۔ وہ باغ لگائیں گے اور اُن کے پَھل کھائیں گے۔6ker دیکھو وہ دِن آتے ہیں خُداوند فرماتا ہے کہ جوتنے والا کاٹنے والے کو اور انگُور کُچلنے والا بونے والے کو جا لے گا اور پہاڑوں سے نئی مَے ٹپکے گی اور سب ٹِیلے گُداز ہوں گے۔mjSr تاکہ وہ ادُو م کے بقِیّہ اور اُن سب قَوموں پر جو میرے نام سے کہلاتی ہیں قابِض ہوں اِس کو وقُوع میں لانے والا خُداوند فرماتا ہے۔ir مَیں اُس روز داؤُد کے گِرے ہُوئے مسکن کو کھڑا کرکے اُس کے رخنوں کو بند کرُوں گا اور اُس کے کھنڈر کی مرمّت کر کے اُسے پہلے کی طرح تعمِیر کرُوں گا۔Nhr میری اُمّت کے سب گُنہگار لوگ جو کہتے ہیں کہ ہم پر نہ پِیچھے سے آفت آئے گی اور نہ آگے سے تلوار سے مارے جائیں گے۔gr کیونکہ دیکھو مَیں حُکم کرُوں گا اور بنی اِسرائیل کو سب قَوموں میں جَیسے چھلنی سے چھانتے ہیں چھانُوں گااور ایک دانہ بھی زمِین پر گِرنے نہ پائے گا۔Mfr دیکھو خُداوند خُدا کی آنکھیں اِس گُنہگار مملکت پرلگی ہیں ۔ خُداوند فرماتا ہے مَیں اُسے رُویِ زمِین سے نیست و نابُود کر دُوں گا مگر یعقوُ ب کے گھرانے کو بِالکُل نابُود نہ کرُوں گا۔uecr خُداوند فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل! کیا تُم میرے لِئے اہِلِ کُوش کی اَولاد کی مانِند نہیں ہو؟ کیا مَیں اِسرائیل کو مُلکِ مِصر سے اور فلِستِیوں کو کفتُور سے اور ارامیوں کو قِیر سے نہیں نِکال لایا ہُوں؟۔Gdr وُہی آسمان پر اپنے بالاخانے تعمِیر کرتا ہے ۔ اُسی نے زمِین پر اپنے گُنبد کی بُنیاد رکھّی ہے ۔ وہ سمُندرکے پانی کو بُلا کر رُویِ زمِین پر پَھیلا دیتا ہے ۔ اُسی کا نام خُداوند ہے۔Ocr کیونکہ خُداوند ربُّ الافواج وہ ہے کہ اگر زمِین کوچُھو دے تو وہ گُداز ہو جائے اور اُس کی سب معمُوری ماتم کرے ۔ وہ بِالکُل دریایِ نِیل کی طرح اُٹھے اور رودِمِصر کی طرح پِھر سُکڑ جائے۔Fbr اور اگر دُشمن اُن کو اسِیر کر کے لے جائیں تو وہاں تلوار کو حُکم کرُوں گا اور وہ اُن کو قتل کرے گی اور مَیں اُن کی بھلائی کے لِئے نہیں بلکہ بُرائی کے لِئے اُن پر نِگاہ رکُھّوں گا۔\a1r اگر وہ کوہِ کَرمِل کی چوٹی پر جا چُھپیں تو مَیں اُن کووہاں سے ڈُھونڈ نِکالُوں گا اور اگر سمُندر کی تہ میں میری نظر سے غائِب ہو جائیں تو مَیں وہاں سانپ کو حُکم کرُوں گا اور وہ اُن کو کاٹے گا۔`wr اگر وہ پاتال میں گُھس جائیں تو میرا ہاتھ وہاں سے اُن کو کھینچ نِکالے گا اور اگر آسمان پر چڑھ جائیں تومَیں وہاں سے اُن کو اُتار لاؤُں گا۔c_ Ar مَیں نے خُداوند کو مذبح کے پاس کھڑے دیکھا اور اُس نے فرمایا سُتُونوں کے سر پر مار تاکہ آستانے ہِل جائیں اور اُن سب کے سروں پر اُن کو پارہ پارہ کر دے اور اُن کے بقِیّہ کو مَیں تلوار سے قتل کرُوں گا ۔ اُن میں سے ایک بھی بھاگ نہ سکے گا ۔ اُن میں سے ایک بھی بچ نہ نِکلے گا۔^#rجو سامر یہ کے بُت کی قَسم کھاتے ہیں اور کہتے ہیں اَے دان تیرے معبُود کی قَسم اور بِیرسبع کے طرِیق کی قَسم وہ گِر جائیں گے اور پِھر ہرگِز نہ اُٹھیں گے۔]r اور اُس روز حسِین کُنواریاں اور جوان مَرد پِیاس سے بیتاب ہو جائیں گے۔ \ r تب لوگ سمُندر سے سمُندر تک اور شِمال سے مشرِق تک بھٹکتے پِھریں گے اور خُداوند کے کلام کی تلاش میں اِدھراُدھر دَوڑیں گے لیکن کہِیں نہ پائیں گے۔[r خُداوند خُدا فرماتا ہے دیکھو وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں اِس مُلک میں قحط ڈالُوں گا ۔ نہ پانی کی پِیاس اور نہ روٹی کا قحط بلکہ خُداوند کا کلام سُننے کا۔7Zgr تُمہاری عِیدوں کو ماتم سے اور تُمہارے نغموں کو نَوحوں سے بدل دُوں گا اور ہر ایک کی کمر پر ٹاٹ بندھواؤُں گااور ہر ایک کے سر پر چندلاپن بھیجُوں گا اور اَیسا ماتم برپا کرُوں گا جَیسا اِکلوتے بیٹے پر ہوتا ہے اور اُس کا انجام روزِ تلخ سا ہو گا۔fYEr اور خُداوند خُدا فرماتا ہے اُس روز آفتاب دوپہر ہی کو غرُوب ہو جائے گا اور مَیں روزِ روشن ہی میں زمِین کو تارِیک کر دُوں گا۔9Xkrکیا اِس سبب سے زمِین نہ تھرتھرائے گی اور اُس کا ہر ایک باشِندہ ماتم نہ کرے گا؟ ہاں وہ بِالکُل دریایِ نِیل کی طرح اُٹھے گی اور رودِ مِصر کی طرح پَھیل کر پِھر سُکڑ جائے گی۔LWrخُداوند نے یعقُو ب کی حشمت کی قَسم کھا کر فرمایا ہے مَیں اُن کے کاموں میں سے ایک کو بھی ہرگِز نہ بُھولُوں گا۔KVrتاکہ مِسکِین کو رُوپیہ سے اور مُحتاج کو ایک جوڑی جُوتیوں سے خرِیدیں اور گیہُوں کی پھٹکن بیچیں یہ بات سُنو!۔bU=rاور ایفہ کو چھوٹا اور مِثقال کو بڑا بناتے اور فریب کی ترازُو سے دغابازی کرتے اور کہتے ہو کہ نئے چاندکا دِن کب گُذرے گا تاکہ ہم غلّہ بیچیں اور سبت کا دِن کب ختم ہو گا کہ گیہُوں کے کھتّے کھولیں؟۔Trتُم جو چاہتے ہو کہ مُحتاجوں کو نِگل جاؤ اور مِسکِینوں کو مُلک سے نیست کرو۔S rاور اُس وقت مَقدِس کے نغمے نَوحے ہو جائیں گے خُداوندخُدا فرماتا ہے ۔ بُہت سی لاشیں پڑی ہوں گی ۔ وہ چُپکے چُپکے اُن کو ہر جگہ نِکال پھینکیں گے۔jRMrاور اُس نے فرمایا اَے عامُو س تُو کیا دیکھتا ہے؟ مَیں نے عرض کی کہ تابِستانی میووں کی ٹوکری ۔ تب خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ میری قَوم اِسرائیل کا وقت آ پُہنچاہے ۔ اب مَیں اُس سے درگُذر نہ کرُوں گا۔&Q Grخُداوند خُدا نے مُجھے رویا دِکھائی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ تابِستانی میووں کی ٹوکری ہے۔HP rاِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ تیری بِیوی شہر میں کسبی بنے گی اور تیرے بیٹے اور تیری بیٹیاں تلوار سے مارے جائیں گے اور تیری زمِین جرِیب سے تقسِیم کی جائے گی اور تُو ایک نا پاک مُلک میں مَرے گا اور اِسرائیل یقِیناًاپنے وطن سے اسِیر ہو کر جائے گا۔TO!rپس اب تُو خُداوند کا کلام سُن ۔ تُو کہتا ہے کہ اِسرائیل کے خِلاف نبُوّت اور اِضحاق کے گھرانے کے خِلاف کلام نہ کر۔\N1rاور جب مَیں گلّہ کے پِیچھے پِیچھے جاتا تھا تو خُداوندنے مُجھے لِیا اور فرمایا کہ جا میری قَوم اِسرائیل سے نبُوّت کر۔\M1rتب عامُو س نے امِصیا ہ کو جواب دِیا کہ مَیں نہ نبی ہُوں نہ نبی کا بیٹا بلکہ چرواہا اور گُولر کا پَھل بٹورنے والا ہُوں۔#L?r پر بَیت ایل میں پِھر کبھی نبُوّت نہ کرنا کیونکہ یہ بادشاہ کا مَقدِس اور شاہی محلّ ہے۔@Kyr اور امِصیا ہ نے عامُو س سے کہا اَے غَیب گو تُو یہُودا ہ کے مُلک کو بھاگ جا ۔ وہِیں کھا پی اورنبُوّت کر۔XJ)r کیونکہ عامُو س یُوں کہتا ہے کہ یُربعا م تلوار سے مارا جائے گا اور اِسرائیل یقِیناً اپنے وطن سے اسِیر ہو کر جائے گا۔>Iur تب بَیت ایل کے کاہِن امِصیا ہ نے شاہِ اِسرائیل یُربعا م کو کہلا بھیجا کہ عامُو س نے تیرے خِلاف بنی اِسرائیل میں فِتنہ برپا کِیا ہے اور مُلک میں اُس کی باتوں کی برداشت نہیں۔6Her اور اِضحاق کے اُونچے مقام برباد ہوں گے اور اِسرائیل کے مَقدِس وِیران ہو جائیں گے اور مَیں یُربعا م کے گھرانے کے خِلاف تلوار لے کر اُٹُھوں گا۔ اِمصیاہ کاہِن اور عامُوسtGarاور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ اَے عامُو س تُو کیادیکھتا ہے؟ مَیں نے عرض کی کہ ساہُول ۔ تب خُداوند نے فرمایا دیکھ مَیں اپنی قَوم اِسرائیل میں ساہُول لٹکاؤُں گا اور مَیں پِھر اُن سے درگُذر نہ کرُوں گا۔F rپِھر اُس نے مُجھے رویا دِکھائی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند ایک دِیوار پر جو سا ہُول سے بنائی گئی تھی کھڑا ہے اور ساہُول اُس کے ہاتھ میں ہے۔ E rخُداوند اِس سے باز آیا اور خُداوند خُدا نے فرمایا کہ یُوں بھی نہ ہو گا۔^D5rتب مَیں نے عرض کی کہ اَے خُداوند خُدا مِہربانی سے باز آ! یعقُو ب کی کیا حقِیقت ہے کہ وہ قائِم رہ سکے کیونکہ وہ چھوٹا ہے۔AC{rپِھر خُداوند خُدا نے مُجھے رویا دِکھائی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ خُداوند خُدا نے آگ کو بُلایا کہ مُقابلہ کرے اور وہ بحرِ عمِیق کو نِگل گئی اور نزدِیک تھا کہ زمِین کو کھا جائے۔qB[rخُداوند اِس سے باز آیا اور اُس نے فرمایا کہ یُوں نہ ہو گا۔=Asrاور جب وہ زمِین کی گھاس کو بِالکُل کھا چُکِیں تو مَیں نے عرض کی کہ اَے خُداوند خُدا مِہربانی سے مُعاف فرما ۔ یعقُو ب کی کیا حقِیقت ہے کہ وہ قائِم رہ سکے؟کیونکہ وہ چھوٹا ہے۔A@ }rخُداوند خُدا نے مُجھے رویا دِکھائی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ اُس نے زراعت کی آخِری روئِیدگی کی اِبتدا میں ٹِڈّیاں پَیدا کِیں اور دیکھو یہ شاہی کٹائی کے بعد آخِری روئِیدگی تھی۔!?;rلیکن خُداوند ربُّ الافواج فرماتا ہے اَے بنی اِسرائیل دیکھو مَیں تُم پر ایک قَوم کو چڑھا لاؤں گا اور وہ تُم کو حمات کے مدخل سے وادیِ عر بہ تک پریشان کرے گی۔7>gr تُم بے حقِیقت چِیزوں پر فخر کرتے اور کہتے ہو کیاہم نے اپنے لِئے اپنی طاقت سے سِینگ نہیں نِکالے؟۔=r کیا چٹانوں پر گھوڑے دَوڑیں گے یا کوئی بَیلوں سے وہاںہل چلائے گا؟ تَو بھی تُم نے عدالت کو اِندراین اور ثمرۂِ صداقت کو ناگدَونا بنا رکھّا ہے۔:<mr کیونکہ دیکھ خُداوند نے حُکم دے دِیا ہے اور بڑے بڑے گھر رخنوں سے اور چھوٹے شِگافوں سے برباد ہوں گے۔T;!r اور جب کِسی کا رِشتہ دار جو اُس کو جلاتا ہے اُسے اُٹھائے گا تاکہ اُس کی ہڈِّیوں کو گھر سے نِکالے اور اُس سے جو گھر کے اندر ہے پُوچھے گا کیا کوئی اَور تیرے ساتھ ہے؟ تو وہ جواب دے گا کوئی نہیں ۔ تب وہ کہے گا چُپ رہ ۔ اَیسانہ ہو کہ ہم خُداوند کے نام کا ذِکر کریں۔:%r بلکہ یُوں ہوگا کہ اگر کِسی گھر میں دَس آدمی باقی ہوں گے تو وہ بھی مَر جائیں گے۔9#rخُداوند خُدا نے اپنی ذات کی قَسم کھائی ہے خُداوند ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں یعقُو ب کی حشمت سے نفرت رکھتا ہُوں اور اُس کے قصروں سے مُجھے عداوت ہے ۔ اِس لِئے مَیں شہر کو اُس کی ساری معمُوری سمیت حوالہ کر دُوں گا۔98krاِس لِئے وہ پہلے اسِیروں کے ساتھ اسِیرہو کر جائیں گے اور اُن کی عَیش و نِشاط کا خاتِمہ ہو جائے گا۔P7rجو پیالوں میں سے مَے پِیتے اور اپنے بدن پر بِہترین عِطر ملتے ہو لیکن یُوسف کی شِکستہ حالی سے غمگِین نہیں ہوتے۔*6Mrاور رباب کی آواز کے ساتھ گاتے اور اپنے لِئے داؤُد کی طرح مُوسِیقی کے ساز اِیجاد کرتے ہو۔i5Krجو ہاتھی دانت کے پلنگ پر لیٹتے اور چارپائیوں پر دراز ہوتے اور گلّہ میں سے برّوں کو اور طویلہ میں سے بچھڑوں کو لے کر کھاتے ہو۔4yrتُم جو بُرے دِن کا خیال مُلتوی کر کے ظُلم کی کُرسی نزدِیک کرتے ہو۔L3rتُم کلنہ تک جا کر دیکھو اور وہاں سے حماتِ ا عظم تک سَیر کرو اور پِھر فلِستِیوں کے جات کو جاؤ ۔کیا وہ اِن مملکتوں سے بِہتر ہیں؟ کیا اُن کی حدُود تُمہاری حدُود سے زِیادہ وسِیع ہیں؟۔w2 irاُن پر افسوس جو صِیُّون میں باراحت اور کوہِستانِ سامر یہ میں بے فِکر ہیں یعنی رئِیسِ اقوام کے شُرفا جِن کے پاس بنی اِسرائیل آتے ہیں۔<1qrپس خُداوند جِس کا نام ربُّ الافواج ہے فرماتا ہے مَیں تُم کو دمِشق سے بھی آگے اسِیری میں بھیجُوں گا۔(0Irتُم تو مِلکُو م کا خَیمہ اور کِیوان کے بُت جو تُم نے اپنے لِئے بنائے اُٹھائے پِھرتے تھے۔F/rاَے بنی اِسرائیل کیا تُم چالِیس برس تک بیابان میں میرے حضُور ذبِیحے اور نذر کی قُربانیاں گُذرانتے رہے؟۔.rلیکن عدالت کو پانی کی مانِند اور صداقت کو بڑی نہر کی مانِند جاری رکھ۔$-Arتُو اپنے سرُود کا شور میرے حضُور سے دُور کر کیونکہ مَیں تیرے رباب کی آواز نہ سنُوں گا۔M,rاور اگرچہ تُم میرے حضُور سوختنی اور نذر کی قُربانِیاں گُذرانو گے تَو بھی مَیں اُن کو قبُول نہ کرُوں گا اور تُمہارے فربَہ جانوروں کی شُکرانہ کی قُربانیوں کو خاطِرمیں نہ لاؤُں گا۔a+;rمَیں تُمہاری عِیدوں کو مکرُوہ جانتا اور اُن سے نفرت رکھتا ہُوں اور مَیں تُمہاری مُقدّ س محفِلوں سے بھی خُوش نہ ہُوں گا۔D*rکیا خُداوند کا دِن تارِیکی نہ ہو گا؟ اُس میں روشنی نہ ہو گی بلکہ سخت ظُلمت ہو گی اور نُور مُطلق نہ ہو گا۔V)%rجَیسے کوئی شیرِ بَبر سے بھاگے اور رِیچھ اُسے مِلے یا گھر میں جا کر اپنا ہاتھ دِیوار پر رکھّے اور اُسے سانپ کاٹ لے۔r(]rتُم پر افسوس جو خُداوند کے دِن کی آرزُو کرتے ہو! تُم خُداوند کے دِن کی آرزُو کیوں کرتے ہو؟ وہ تو تارِیکی کا دِن ہے ۔ روشنی کا نہیں۔0'Yrاور سب تاکِستانوں میں ماتم ہو گا کیونکہ مَیں تُجھ میں سے ہو کر گُذرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔ &rاِس لِئے خُداوند خُدا ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ سب بازاروں میں نَوحہ ہو گا اور سب گلِیوں میں افسوس افسوس! کہیں گے اور کِسانوں کو ماتم کے لِئے اور اُن کو جو نَوحہ گری میں مہارت رکھتے ہیں نَوحہ کے لِئے بُلائیں گے۔t%arبدی سے عداوت اور نیکی سے مُحبّت رکھّو اور پھاٹک میں عدالت کو قائِم کرو ۔ شاید خُداوند ربُّ الافواج بنی یُوسف کے بقِیّہ پر رحم کرے۔X$)rبدی کے نہیں بلکہ نیکی کے طالِب ہو تاکہ زِندہ رہواور خُداوند ربُّ الافواج تُمہارے ساتھ رہے گا جَیسا کہ تُم کہتے ہو۔ # r اِس لِئے اِن ایّام میں پیش بِین خاموش ہو رہیں گے کیونکہ یہ بُرا وقت ہے۔+"Or کیونکہ مَیں تُمہاری بے شُمار خطاؤں اور تُمہارے بڑے بڑے گُناہوں سے آگاہ ہُوں۔تُم صادِقوں کو ستاتے اور رِشوت لیتے ہو اور پھاٹک میں مِسکِینوں کی حق تلفی کرتے ہو۔!r پس چُونکہ تُم مِسکِینوں کو پامال کرتے ہو اور ظُلم کر کے اُن سے گیہُوں چِھین لیتے ہو اِس لِئے جو تراشے ہُوئے پتّھروں کے مکان تُم نے بنائے اُن میں نہ بسو گے اور جو نفِیس تاکِستان تُم نے لگائے اُن کی مَے نہ پِیو گے۔ %r وہ پھاٹک میں ملامت کرنے والوں سے کِینہ رکھتے ہیں اور راست گو سے نفرت کرتے ہیں۔  r وہ جو زبردستوں پر ناگہانی ہلاکت لاتا ہے ۔ جِس سے قلعوں پر تباہی آتی ہے۔hIrوُہی ثُریّا اور جبّار سِتاروں کا خالِق ہے جو مَوت کے سایہ کو مطلعِ نُور اور روزِ روشن کو شبِ دِیجُور بنا دیتا ہے اور سمُندر کے پانی کو بُلاتا اور رُویِ زمِین پر پَھیلاتا ہے جِس کا نام خُداوند ہے۔}rاَے عدالت کو ناگدُونا بنانے والو اور صداقت کو خاک میں مِلانے والو۔)Krتُم خُداوند کے طالِب ہو اور زِندہ رہو ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ یُوسف کے گھرانے میں آگ کی مانِند بھڑکے اور اُسے کھا جائے اور بَیت ایل میں اُسے بُجھانے والا کوئی نہ ہو۔rلیکن بَیت ایل کے طالِب نہ ہو اور جِلجا ل میں داخِل نہ ہو اور بِیرسبع کو نہ جاؤ کیونکہ جِلجا ل اسِیری میں جائے گا اور بَیت ایل نا چِیزہو گا۔(Irکیونکہ خُداوند اِسرائیل کے گھرانے سے یُوں فرماتا ہے کہ تُم میرے طالِب ہو اور زِندہ رہو۔Frکیونکہ خُداوند خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اِسرائیل کے گھرانے کے لِئے جِس شہر سے ایک ہزار نِکلتے تھے اُس میں ایک سَو رہ جائیں گے اور جِس سے ایک سَو نِکلتے تھے اُس میں دس رہ جائیں گے۔J rاِسرائیل کی کُنواری گِر پڑی ۔ وہ پِھر نہ اُٹھے گی ۔ وہ اپنی زمِین پر پڑی ہے ۔ اُس کو اُٹھانے والا کوئی نہیں۔ rاَے اِسرائیل کے خاندان اِس کلام کو جِس سے مَیں تُم پر نَوحہ کرتا ہُوں سُنو۔#?r کیونکہ دیکھ اُسی نے پہاڑوں کو بنایا اور ہوا کو پَیداکِیا ۔ وہ اِنسان پر اُس کے خیالات کو ظاہِر کرتا ہے اورصُبح کو تارِیک بنا دیتا ہے اور زمِین کے اُونچے مقامات پر چلتا ہے ۔ اُس کا نام خُداوند ربُّ الافواج ہے۔ تَوبہ کے لِئے پُکار r پس اَے اِسرائیل مَیں تُجھ سے یُوں ہی کرُوں گا اور چُونکہ مَیں تُجھ سے یُوں کرُوں گا اِس لِئے اَے اِسرائیل تُو اپنے خُدا سے مُلاقات کی تیّاری کر۔c?r مَیں نے تُم میں سے بعض کو اُلٹ دِیا جَیسے خُدا نے سدُو م اور عمُور ہ کو اُلٹ دِیا تھا اور تُم اُس لُکٹی کی مانِند ہُوئے جو آگ سے نِکالی جائے تَو بھی تُم میری طرف رجُوع نہ لائے خُداوند فرماتا ہے۔r مَیں نے مِصر کی سی وبا تُم پر بھیجی اور تُمہارے جوانوں کو تلوار سے قتل کِیا ۔ تُمہارے گھوڑے چِھین لِئے اور تُمہاری لشکرگاہ کی بدبُو تُمہارے نتھنوں میں پُہنچی تَو بھی تُم میری طرف رجُوع نہ لائے خُداوند فرماتا ہے۔mSr پِھر مَیں نے تُم پر بادِ سمُوم اور گیروئی کی آفت بھیجی اور تُمہارے بے شُمار باغ اور تاکِستان اور انجِیر اور زَیتُون کے درخت ٹِڈّیوں نے کھا لِئے تَو بھی تُم میری طرف رجُوع نہ لائے خُداوند فرماتا ہے۔rاور دو تِین بستِیاں آوارہ ہو کر ایک بستی میں آئیں تاکہ لوگ پانی پِئیں پر وہ آسُودہ نہ ہُوئے تَو بھی تُم میری طرف رجُوع نہ لائے خُداوند فرماتا ہے۔ ~~~(}|zyx?wvuuytsrr.qpIonn mll kj[i_hgfeeBdbb8a`_^]q\[PYXWW*VBUSRPP ONiM{LeKJIHGFZDD(CfBbA@??= M مارو ت کی رہنے والی بھلائی کے اِنتِظار میں تڑپتی ہے کیونکہ خُداوند کی طرف سے بلا نازِل ہُوئی جو یروشلیِم کے پھاٹک تک پُہنچی۔= 3 اَے سفِیر کی رہنے والی تُو برہنہ و رُسوا ہو کرچلی جا ۔ ضانا ن کی رہنے والی نِکل نہیں سکتی ۔ بَیت ایضل کے ماتم کے باعِث اُس کی پناہ گاہ تُم سے لے لی جائے گی۔<  جات میں اُس کی خبر نہ دو اور ہرگِز نَوحہ نہ کرو ۔ بَیت عفرہ میں خاک پر لَوٹو۔F;  کیونکہ اُس کا زخم لاعِلاج ہے ۔ وہ یہُودا ہ تک بھی آیا ۔ وہ میرے لوگوں کے پھاٹک تک بلکہ یروشلیِم تک پُہنچا۔: اِس لِئے مَیں ماتم و نَوحہ کرُوں گا ۔ مَیں ننگا اور برہنہ ہو کر پِھرُوں گا ۔ مَیں گِیدڑوں کی طرح چِلاّؤُں گا اور شُتر مُرغوں کی مانِند غم کرُوں گا۔;9 qاور اُس کی سب کھودی ہُوئی مُورتیں چُور چُور کی جائیں گی اور جو کُچھ اُس نے اُجرت میں پایا آگ سے جلایا جائے گا اور مَیں اُس کے سب بُتوں کو توڑ ڈالُوں گا کیونکہ اُس نے یہ سب کُچھ کسبی کی اُجرت سے پَیدا کِیا ہے اور وہ پِھر کسبی کی اُجرت ہو جائے گا۔J8 اِس لِئے مَیں سامریہ کو کھیت کے تُودے کی مانِند اور تاکِستان لگانے کی جگہ کی مانِند بناؤُں گا اور مَیں اُس کے پتّھروں کو وادی میں ڈُھلکاؤُں گا اور اُس کی بُنیاد اُکھاڑ دُوں گا۔,7 Sیہ سب یعقُوب کی خطا اور اِسرائیل کے گھرانے کے گُناہ کا نتِیجہ ہے ۔ یعقُوب کی خطا کیا ہے؟ کیا سامریہ نہیں؟ اور یہُودا ہ کے اُونچے مقام کیا ہیں؟ کیا یروشلِیم نہیں؟۔c6 Aاور پہاڑ اُس کے نِیچے پِگھل جائیں گے اور وادِیاں پھٹ جائیں گی جَیسے موم آگ سے پِگھل جاتا اور پانی کراڑے پر سے بہہ جاتا ہے۔?5 yکیونکہ دیکھ خُداوند اپنے مسکن سے باہر آتا ہے اور نازِل ہو کر زمِین کے اُونچے مقاموں کو پایمال کرے گا۔g4 Iاَے سب لوگو سُنو! اے زمِین اور اُس کی معمُوری کان لگاؤ! اور خُداوند خُدا ہاں خُداوند اپنے مُقدّس مَسکِن سے تُم پر گواہی دے۔3 سامر یہ اور یروشلیِم کی بابت خُداوند کا کلام جو شاہانِ یہُودا ہ یُوتام و آخز و حِزقِیاہ کے ایاّم میں مِیکا ہ مورشتی پر رویا میں نازِل ہُؤا۔:-f2E اور کیا مُجھے لازِم نہ تھا کہ مَیں اِتنے بڑے شہر نِینو ہ کا خیال کرُوں جِس میں ایک لاکھ بِیس ہزار سے زیادہ اَیسے ہیں جو اپنے دہنے اور بائیں ہاتھ میں اِمتِیازنہیں کر سکتے اور بے شُمار مویشی ہیں؟۔+1O تب خُداوند نے فرمایا کہ تُجھے اِس بیل کا اِتنا خیال ہے جِس کے لِئے تُو نے نہ کُچھ مِحنت کی اور نہ اُسے اُگایا۔ جو ایک ہی رات میں اُگی اور ایک ہی رات میں سُوکھ گئی۔l0Q اور خُدا نے یُونا ہ سے فرمایا کیا تُو اِس بیل کے سبب سے اَیسا ناراض ہے؟ اُس نے کہا مَیں یہاں تک ناراض ہُوں کہ مَرنا چاہتا ہُوں۔h/Iاور جب آفتاب بُلند ہُؤا تو خُدا نے مشرِق سے لُو چلائی اور آفتاب کی گرمی نے یُونا ہ کے سر میں اثر کِیا اور وہ بیتاب ہو گیا اور مَوت کا آرزُومند ہو کر کہنے لگا کہ میرے اِس جِینے سے مَر جانا بِہترہے۔5.cلیکن دُوسرے دِن صُبح کے وقت خُدا نے ایک کِیڑا بھیجا جِس نے اُس بیل کو کاٹ ڈالا اور وہ سُوکھ گئی۔3-_تب خُداوند خُدا نے کدُّو کی بیل اُگائی اور اُسے یُونا ہ کے اُوپر پَھیلایا کہ اُس کے سر پر سایہ ہو اور وہ تکلِیف سے بچے اور یُونا ہ اُس بیل کے سبب سے نِہایت خُوش ہُؤا۔,اور یُونا ہ شہر سے باہر مشرِق کی طرف جا بَیٹھا اوروہاں اپنے لِئے ایک چھپّر بنا کر اُس کے سایہ میں بَیٹھ رہا کہ دیکھے شہر کا کیا حال ہوتا ہے۔\+1تب خُداوند نے فرمایا کیا تُو اَیسا ناراض ہے؟۔A*{اب اَے خُداوند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ میری جان لے لے کیونکہ میرے اِس جِینے سے مَر جانا بِہتر ہے۔V)%اور اُس نے خُداوند سے یُوں دُعا کی کہ اَے خُداوندجب مَیں اپنے وطن ہی میں تھا اور ترسِیس کو بھاگنے والاتھا تو کیا مَیں نے یِہی نہ کہا تھا؟ مَیں جانتا تھاکہ تُو رحِیم و کرِیم خُدا ہے جو قہر کرنے میں دھِیمااور شفقت میں غنی ہے اور عذاب نازِل کرنے سے باز رہتاہے۔e( Eلیکن یُونا ہ اِس سے نِہایت نا خُوش اور ناراض ہُؤا۔'5 جب خُدا نے اُن کی یہ حالت دیکھی کہ وہ اپنی اپنی بُری روِش سے باز آئے تو وہ اُس عذاب سے جو اُس نے اُن پر نازِل کرنے کو کہا تھا باز آیا اور اُسے نازِل نہ کِیا۔)&K شاید خُدا رحم کرے اور اپنا اِرادہ بدلے اور اپنے قہرِ شدِید سے باز آئے اور ہم ہلاک نہ ہوں۔%wلیکن اِنسان اور حَیوان ٹاٹ سے مُلبّس ہوں اور خُدا کے حضُور گِریہ و زاری کریں بلکہ ہر شخص اپنی بُری روِش اور اپنے ہاتھ کے ظُلم سے باز آئے۔C$اور بادشاہ اور اُس کے ارکانِ دَولت کے فرمان سے نِینو ہ میں یہ اِعلان کِیا گیا اور اِس بات کی مُنادی ہُوئی کہ کوئی اِنسان یا حَیوان گلّہ یا رمہ کُچھ نہ چکّھے اور نہ کھائے پِئے۔w#gاور یہ خبر نِینو ہ کے بادشاہ کو پُہنچی اور وہ اپنے تخت پر سے اُٹھا اور بادشاہی لِباس کو اُتار ڈالا اور ٹاٹ اوڑھ کر راکھ پر بَیٹھ گیا۔:"mتب نِینو ہ کے باشِندوں نے خُدا پر اِیمان لا کر روزہ کی مُنادی کی اور ادنیٰ و اعلیٰ سب نے ٹاٹ اوڑھا۔k!Oاور یُونا ہ شہر میں داخِل ہُؤا اور ایک دِن کی راہ چلا ۔ اُس نے مُنادی کی اور کہا چالِیس روز کے بعد نِینو ہ برباد کِیا جائے گا۔g Gتب یُونا ہ خُداوند کے کلام کے مُطابِق اُٹھ کر نِینو ہ کو گیا اور نِینو ہ بُہت بڑا شہر تھا ۔ اُس کی مسافت تِین دِن کی راہ تھی۔6eکہ اُٹھ اُس بڑے شہر نِینو ہ کو جا اور وہاں اُس بات کی مُنادی کر جِس کا مَیں تُجھے حُکم دیتا ہُوں۔k Qاور خُداوند کا کلام دُوسری بار یُونا ہ پر نازِل ہُؤا۔I  اور خُداوند نے مچھلی کو حُکم دِیا اور اُس نے یُونا ہ کو خُشکی پر اُگل دِیا۔ یُوناہ خُداوند کا حُکم مانتاہےP مَیں حمد کرتا ہُؤا تیرے حضُور قُربانی گُذرانُوں گا۔ مَیں اپنی نذریں ادا کرُوں گا۔ نجات خُداوند کی طرف سے ہے۔{جو لوگ جُھوٹے معبُودوں کو مانتے ہیں وہ شفقت سے محرُوم ہو جاتے ہیں۔Oجب میرا دِل بیتاب ہُؤا تو مَیں نے خُداوند کو یادکِیا اور میری دُعا تیری مُقدّ س ہَیکل میں تیرے حضُور پُہنچی۔ مَیں پہاڑوں کی تہ تک غرق ہو گیا۔ زمِین کے اڑبنگے ہمیشہ کے لِئے مُجھ پر بند ہو گئے ۔ تَو بھی اَے خُداوند میرے خُدا تُو نے میری جان پاتال سے بچائی۔2]سَیلاب نے میری جان کا مُحاصرہ کِیا۔ سمُندر میری چاروں طرف تھا۔ بحری نبات میرے سر پر لِپٹ گئی۔7gاور مَیں سمجھا کہ تیرے حضُور سے دُور ہو گیا ہُوں لیکن مَیں پِھر تیری مُقدّس ہَیکل کو دیکُھوں گا۔hIتُو نے مُجھے گہرے سمُندر کی تہ میں پھینک دِیا اور سَیلاب نے مُجھے گھیر لِیا ۔ تیری سب مَوجیں اور لہریں مُجھ پر سے گُذر گِئیںfEمَیں نے اپنی مُصِیبت میں خُداوند سے دُعا کی اور اُس نے میری سُنی۔ مَیں نے پاتال کی تہ سے دُہائی دی۔ تُو نے میری فریاد سُنی۔{ qتب یُونا ہ نے مچھلی کے پیٹ میں خُداوند اپنے خُدا سے یہ دُعا کی۔:-_ 9لیکن خُداوند نے ایک بڑی مچھلی مُقرّر کر رکھّی تھی کہ یُونا ہ کو نِگل جائے اور یُونا ہ تِین دِن رات مچھلی کے پیٹ میں رہا۔* Oتب وہ خُداوند سے بُہت ڈر گئے اور اُنہوں نے اُس کے حضُور قُربانی گُذرانی اور نذریں مانِیں۔/ Yاور اُنہوں نے یُونا ہ کو اُٹھا کر سمُندر میں پھینک دِیا اور سمُندر کا تلاطُم مَوقُوف ہو گیا۔ yتب اُنہوں نے خُداوند کے حضُور گِڑگِڑا کر کہا اَے خُداوند ہم تیری مِنّت کرتے ہیں کہ ہم اِس آدمی کی جان کے سبب سے ہلاک نہ ہوں اور تُو خُونِ ناحق کو ہماری گردن پر نہ ڈالے کیونکہ اَے خُداوند تُو نے جو چاہا سو کِیا۔ ' تَو بھی ملاّحوں نے ڈانڈ چلانے میں بڑی مِحنت کی کہ کنارہ پر پُہنچیں لیکن نہ پُہنچ سکے کیونکہ سمُندر اُن کے خِلاف اَور بھی زِیادہ مَوجزن ہوتا جاتا تھا۔2 _ تب اُس نے اُن سے کہا مُجھ کو اُٹھا کر سمُندر میں پھینک دو تو تُمہارے لِئے سمُندر ساکِن ہو جائے گا کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ یہ بڑا طُوفان تُم پر میرے ہی سبب سے آیا ہے۔m  U تب اُنہوں نے اُس سے پُوچھا ہم تُجھ سے کیا کریں کہ سمُندر ہمارے لِئے ساکِن ہو جائے؟ کیونکہ سمُندر زِیادہ طُوفانی ہوتا جاتا تھا۔  3 تب وہ خَوف زدہ ہو کر اُس سے کہنے لگے تُو نے یہ کیا کِیا؟ کیونکہ اُن کو معلُوم تھا کہ وہ خُداوند کے حضُور سے بھاگا ہے اِس لِئے کہ اُس نے خُود اُن سے کہا تھا۔1  ] اُس نے اُن سے کہا میَں عِبرانی ہُوں اور خُداوند آسمان کے خُدا بحر و برّ کے خالِق سے ڈرتا ہُوں۔  5تب اُنہوں نے اُس سے کہا تُو ہم کو بتا کہ یہ آفت ہم پر کِس کے سبب سے آئی ہے؟ تیرا کیا پیشہ ہے اور تُو کہاں سے آیا ہے؟ تیرا وطن کہاں ہے اور تُو کِس قَوم کا ہے؟۔  ~}|{Nzyyuxwv3utssrqppo6nm,l3kjci7h'gFfBeddc&bga`g^]j\[rZRYmXXW,V:UTSR{PPOwNWMGLKqJEI3HGwFEDCBA@?>>@=UGاور جو کوئی تُجھ پر نِگاہ کرے گا تُجھ سے بھاگے گا اور کہے گا کہ نِینو ہ وِیران ہُؤا ۔ اِس پر کَون ترس کھائے گا؟ مَیں تیرے لِئے تسلّی دینے والے کہاں سے لاؤُں؟۔%=Cاور نجاست تُجھ پر ڈالُوں گا اور تُجھے رُسوا کرُوں گا ہاں تُجھے انگُشت نُما کر دُوں گا۔'<Gربُّ الافواج فرماتا ہے دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور تیرے سامنے سے تیرا دامن اُٹھا دُوں گا اور قَوموں کو تیری برہنگی اور مملکتوں کو تیرا ستر دِکھلاؤُں گا۔ ;یہ اُس خُوب صُورت جادُوگرنی فاحِشہ کی بدکاری کی کثرت کا نتِیجہ ہے کیونکہ وہ قَوموں کو اپنی بدکاری سے اور گھرانوں کو اپنی جادُوگری سے بیچتی ہے۔:/دیکھو! سواروں کا حملہ اور تلواروں کی چمک اور بھالوں کی جھلک اور مقتُولوں کے ڈھیر اور لاشوں کے تُودے ۔ لاشوں کی اِنتہا نہیں ۔ لاشوں سے ٹھوکریں کھاتے ہیں۔"9=سُنو! چابُک کی آواز اور پہیوں کی کھڑکھڑاہٹ اور گھوڑوں کا کُودنا اور رتھوں کے ہچکولے۔'8 Iخُونریز شہر پر افسوس! وہ جُھوٹ اور لُوٹ سے بِالکُل بھرا ہے ۔ وہ لُوٹ مار سے باز نہیں آتا۔,7Q ربُّ الافواج فرماتا ہے دیکھ مَیں تیرا مُخالِف ہُوں اور اُس کے رتھوں کو جلا کر دُھواں بنا دُوں گا اور تلوار تیرے جوان بَبروں کو کھا جائے گی اور مَیں تیرا شِکار زمِین پر سے مِٹا ڈالُوں گا اور تیرے ایلچِیوں کی آواز پِھر سُنائی نہ دے گی۔)6K شیرِ بَبر اپنے بچّوں کی خُوراک کے لِئے پھاڑتا تھا اور اپنی شیرنِیوں کے لِئے گلا گھونٹتا تھا اور اپنی ماندوں کو شِکار سے اور غاروں کو پھاڑے ہُوؤں سے بھرتا تھا۔]53 شیروں کی ماند اور جوان بَبروں کی کھانے کی جگہ کہاں ہے جِس میں شیرِ بَبر اور شیرنی اور اُن کے بچّے بے خَوف پِھرتے تھے؟۔4} وہ خالی سُنسان اور وِیران ہے ۔ اُن کے دِل پِگھل گئے اور گُھٹنے ٹکرانے لگے ۔ہر ایک کی کمر میں شِدّت سے درد ہے اور اِن سب کے چِہرے زرد ہو گئے۔#3? چاندی لُوٹو! سونا لُوٹو! کیونکہ مال کی کُچھ اِنتہا نہیں ۔سب نفِیس چِیزیں کثرت سے ہیں۔m2Sنِینو ہ تو قدِیم سے حَوض کی مانِند ہے تَو بھی وہ بھاگے چلے جاتے ہیں ۔ وہ پُکارتے ہیں کہ ٹھہرو ٹھہرو! پر کوئی مُڑ کر نہیں دیکھتا۔l1Qہُصّب بے پردہ ہُوئی اور اسِیری میں چلی گئی۔ اُس کی لَونڈِیاں قُمرِیوں کی مانِند کراہتی ہُوئی ماتم کرتی اور چھاتی پِیٹتی ہیں۔j0Mنہروں کے پھاٹک کُھل جاتے ہیں اور قصر گُداز ہو جاتاہے۔]/3وہ اپنے سرداروں کو بُلاتا ہے ۔ وہ ٹکرّیں کھاتے آتے ہیں ۔ وہ جلدی جلدی فصِیل پر چڑھتے ہیں اور اڑتلا تیّار کِیا جاتا ہے۔`.9رتھ سڑکوں پر تُندی سے دَوڑتے اور مَیدان میں بے تحاشا جاتے ہیں ۔ وہ مشعلوں کی مانِند چمکتے اور بِجلی کی طرح کَوندتے ہیں۔-/اُس کے بہادُروں کی سِپریں سُرخ ہیں ۔ جنگی مَرد قِرمزی وردی پہنے ہیں ۔ اُس کی تیّاری کے وقت رتھ فَولاد سے جھلکتے ہیں اور دیودار کے نیزے بشِدّت ہِلتے ہیں۔ ,9کیونکہ خُداوند یعقُوب کی رَونق کو اِسرائیل کی رَونق کی مانِند پِھر بحال کرے گا اگرچہ غارت گروں نے اُن کو غارت کِیا ہے اور اُن کی تاک کی شاخیں توڑ ڈالی ہیں۔N+ پراگندہ کرنے والا تُجھ پر چڑھ آیا ہے ۔ قلعہ کو محفُوظ رکھ ۔ راہ کی نِگہبانی کر۔ کمربستہ ہو اور خُوب مضبُوط رہ۔v* gدیکھ جو خُوشخبری لاتا اور سلامتی کی مُنادی کرتا ہے اُس کے پاؤں پہاڑوں پر ہیں ۔ اَے یہُودا ہ اپنی عِیدیں منا اور اپنی نذریں ادا کر کیونکہ پِھر خبِیث تیرے درمِیان سے نہیں گُذرے گا ۔ وہ صاف کاٹ ڈالا گیا ہے۔}) uلیکن خُداوند نے تیری بابت یہ حُکم صادِر فرمایا ہے کہ تیری نسل باقی نہ رہے۔ مَیں تیرے بُت خانہ سے کھودی ہُوئی اور ڈھالی ہُوئی مُورتوں کو نیست کرُوں گا ۔ مَیں تیرے لِئے قبر تیّار کرُوں گا کیونکہ تُو نِکمّا ہے۔.( W اور اب مَیں اُس کا جُؤا تُجھ پر سے توڑ ڈالُوں گا اورتیرے بندھنوں کو ٹُکڑے ٹُکڑے کر دُوں گا۔H'   خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ اگرچہ وہ زبردست اور بُہت سے ہوں تَو بھی وہ کاٹے جائیں گے اور وہ برباد ہو جائے گا ۔ اگرچہ مَیں نے تُجھے دُکھ دِیا تَو بھی پِھر کبھی تُجھے دُکھ نہ دُوں گا۔:& o تُجھ سے ایک اَیسا شخص نِکلا ہے جو خُداوند کے خِلاف بُرے منصُوبے باندھتا اور شرارت کی صلاح دیتا ہے۔o% Y اگرچہ وہ اُلجھے ہُوئے کانٹوں کی مانِند پیچِیدہ اور اپنی مَے سے ترہوں تَو بھی وہ سُوکھے بُھوسے کی طرح بِالکُل جلا دِئے جائیں گے۔:$ o تُم خُداوند کے خِلاف کیا منصُوبہ باندھتے ہو؟ وہ بِالکُل نابُود کر ڈالے گا ۔ عذاب دوبارہ نہ آئے گا۔;# qلیکن اب وہ اُس کے مکان کو بڑے سَیلاب سے نیست و نابُود کرے گا اور تارِیکی اُس کے دُشمنوں کو رگیدے گی۔$" Cخُداوند بھلا ہے اور مُصِیبت کے دِن پناہ گاہ ہے۔ وہ اپنے توکُّل کرنے والوں کو جانتا ہے۔! yکِس کو اُس کے قہر کی تاب ہے؟ اُس کے قہرِ شدِید کو کَون برداشت کر سکتا ہے؟ اُس کا قہر آگ کی مانِند نازِل ہوتاہے ۔ وہ چٹانوں کو توڑ ڈالتا ہے۔\  3اُس کے خَوف سے پہاڑ کانپتے اور ٹِیلے پِگھل جاتے ہیں۔ اُس کے حضُور زمِین ہاں دُنیا اور اُس کی سب معمُوری تھرتھراتی ہے۔  وُہی سمُندر کو ڈانٹتا اور سُکھا دیتا ہے اور سب ندِیوں کو خُشک کر ڈالتا ہے ۔ بسن اور کرمِل کُملا جاتے ہیں اور لُبنا ن کی کونپلیں مُرجھا جاتی ہیں۔' Iخُداوند قہر کرنے میں دِھیما اور قُدرت میں بڑھ کرہے اور مُجرِم کو ہرگِز بری نہ کرے گا ۔ خُداوند کی راہ گِردباد اور آندھی میں ہے اور بادل اُس کے پاؤں کی گرد ہیں۔J خُداوند غیُور اور اِنتقام لینے والا خُدا ہے ہاں خُداوند اِنتقام لینے والا اور قہّارہے ۔ خُداوند اپنے مُخالِفوں سے اِنتقام لیتا ہے اور اپنے دُشمنوں کے لِئے قہر کوقائِم رکھتا ہے۔} wنِینو ہ کی بابت بارِ نبُوّت ۔ اِلقُوشی ناحُو م کی رویا کی کِتاب۔:-taتُو یعقُوب سے وفاداری کرے گا اور ابرہا م کو وہ شفقت دِکھائے گا جِس کی بابت تُو نے قدِیم زمانہ میں ہمارے باپ دادا سے قَسم کھائی تھی۔T!وہ پِھر ہم پر رحم فرمائے گا ۔ وُہی ہماری بدکرداری کو پایمال کرے گا اور اُن کے سب گُناہ سمُندر کی تہ میں ڈال دے گا۔,Qتُجھ سا خُدا کَون ہے جو بدکرداری مُعاف کرے اور اپنی مِیراث کے بقِیّہ کی خطاؤں سے درگُذرے؟ وہ اپنا قہر ہمیشہ تک نہیں رکھ چھوڑتا کیونکہ وہ شفقت کرنا پسند کرتا ہے۔`9وہ سانپ کی مانِند خاک چاٹیں گی اور اپنی چُھپنے کی جگہوں سے زمِین کے کِیڑوں کی مانِند تھرتھراتی ہُوئی آئیں گی ۔وہ خُداوند ہمارے خُدا کے حضُور ڈرتی ہُوئی آئیں گی ہاں وہ تُجھ سے ہِراسان ہوں گی۔Pقَومیں دیکھ کر اپنی تمام توانائی سے شرمِندہ ہوں گی ۔ وہ مُنہ پر ہاتھ رکھّیں گی اور اُن کے کان بہرے ہو جائیں گے۔/جَیسے تیرے مُلکِ مِصر سے نِکلتے وقت وَیسے ہی اب مَیں اُس کو عجائِب دِکھاؤُں گا۔}اپنے عصا سے اپنے لوگوں یعنی اپنی مِیراث کی گلّہ بانی کر۔ جو کرمِل کے جنگل میں تنہا رہتے ہیں اُن کو بسن اور جِلعاد میں پہلے کی طرح چَرنے دے۔oW اور زمِین اپنے باشِندوں کے اعمال کے سبب سے وِیران ہو گی۔} اُسی روز اسُور سے اور مِصر کے شہروں سے اور مِصر سے دریایِ فرات تک اور سمُندر سے سمُندر تک اورکوہِستان سے کوہِستان تک لوگ تیرے پاس آئیں گے۔nU تیری فصِیل کی تعمِیر کے روز تیری حدُود بڑھائی جائیں گی۔+O تب میرا دُشمن جو مُجھ سے کہتا تھا خُداوند تیرا خُدا کہاں ہے یہ دیکھ کر رُسوا ہو گا ۔ میری آنکھیں اُسے دیکھیں گی ۔ وہ گلِیوں کی کِیچ کی مانِند پایمال کِیا جائے گا۔`9 مَیں خُداوند کے قہر کی برداشت کرُوں گا کیونکہ مَیں نے اُس کا گُناہ کِیا ہے جب تک وہ میرا دعویٰ ثابِت کر کے میرا اِنصاف نہ کرے ۔ وہ مُجھے رَوشنی میں لائے گا اور مَیں اُس کی صداقت کو دیکُھوں گا۔اَے میرے دُشمن مُجھ پر شادمان نہ ہو کیونکہ جب مَیں گِرُوں گا تو اُٹھ کھڑا ہُوں گا ۔ جب اندھیرے میں بَیٹُھوں گا ۔ تو خُداوند میرا نُور ہو گا۔Oلیکن مَیں خُداوند کی راہ دیکُھوں گا اور اپنے نجات دینے والے خُدا کا اِنتِظار کرُوں گا میرا خُدا میری سُنے گا۔ wکیونکہ بیٹا اپنے باپ کو حقِیر جانتا ہے اور بیٹی اپنی ماں کے اور بہُو اپنی ساس کے خِلاف ہوتی ہے اور آدمی کے دُشمن اُس کے گھر ہی کے لوگ ہیں۔P کِسی دوست پر اِعتماد نہ کرو ۔ہمراز پر بھروسا نہ رکھّو ۔ ہاں اپنے مُنہ کا دروازہ اپنی بِیوی کے سامنے بند رکھّو۔9 kاُن میں سب سے اچّھا تو اُونٹ کٹارے کی مانِند ہے اورسب سے راستباز خاردار جھاڑی سے بدتر ہے ۔ اُن کے نِگہبانوں کا دِن ہاں اُن کی سزا کا دِن آگیا ہے ۔ اب اُن کو پریشانی ہو گی۔" =اُن کے ہاتھ بدی میں پُھرتِیلے ہیں ۔ حاکِم رِشوت مانگتاہے اور قاضی بھی یِہی چاہتا ہے اور بڑے آدمی اپنے دِل کی حِرص کی باتیں کرتے ہیں اور یُوں سازِش کرتے ہیں۔ 9دِیندار آدمی دُنیا سے جاتے رہے ۔لوگوں میں کوئی راستبازنہیں ۔ وہ سب کے سب گھات میں بَیٹھے ہیں کہ خُون کریں ۔ہر شخص جال بِچھا کر اپنے بھائی کا شِکار کرتا ہے۔# Aمُجھ پر افسوس! مَیں تابِستانی میوہ جمع ہونے اور اُنگُور توڑنے کے بعد کی خوشہ چِینی کی مانِند ہُوں ۔ نہ کھانے کو کوئی خوشہ اور نہ پہلا پکّا دِل پسند انجِیرہے۔ }K~[}>|{&zByx[wvutws|rqkonlkjjhigfPeed5chbW`_]\\7ZYXWVV(TTRQ2OONNML'KJIPHGREDCpBBAH@[>== <;:9976?5+4d3N2W1S0_//-,6+l+ )(c'&$%#"" 5y?D"%^Z T \KoW کیونکہ اُس پتّھر کو جو مَیں نے یشُوع کے سامنے رکھّا ہے دیکھ اُس پر سات آنکھیں ہیں ۔ دیکھ مَیں اِس پر کندہ کرُوں گا ربُّ الافواج فرماتا ہے اور مَیں اِس مُلک کی بدکرداری کو ایک ہی دِن میں دُور کرُوں گا۔ اب اَے یشُوع سردار کاہِن سُن تُو اور تیرے رفِیق جو تیرے سامنے بَیٹھے ہیں ۔ وہ اِس بات کا اِیما ہیں کہ مَیں اپنے بندہ یعنی شاخ کو لانے والا ہُوں۔ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اگر تُو میری راہوں پر چلے اور میرے احکام پر عمل کرے تو میرے گھر پر حُکومت کرے گا اور میری بارگاہوں کا نِگہبان ہو گا اور مَیں تُجھے اِن میں جو یہاں کھڑے ہیں آنے جانے کی اِجازت دُوں گا۔fEاور خُداوند کے فرِشتہ نے یشُوع سے تاکِید کر کے کہا۔اور اُس نے کہا کہ اُس کے سر پر صاف عمامہ رکھّو تب اُنہوں نے اُس کے سر پر صاف عمامہ رکھّا اور پوشاک پہنائی اور خُداوند کا فرِشتہ اُس کے پاس کھڑا رہا۔=sپِھر اُس نے اُن سے جو اُس کے سامنے کھڑے تھے کہا اِس کے مَیلے کپڑے اُتار دو اور اُس سے کہا دیکھ مَیں نے تیری بدکرداری تُجھ سے دُور کی اور مَیں تُجھے نفِیس پوشاک پہناؤُں گا۔gGاور یشُوع مَیلے کپڑے پہنے فرِشتہ کے سامنے کھڑا تھا۔H اور خُداوند نے شَیطان سے کہا اَے شَیطان! خُداوند تُجھے ملامت کرے ۔ ہاں وہ خُداوند جِس نے یروشلیِم کو قبُول کِیا ہے تُجھے ملامت کرے ۔ کیا یہ وہ لُکٹی نہیں جو آگ سے نِکالی گئی ہے؟۔ اور اُس نے مُجھے یہ دِکھایا کہ سردار کاہِن یشُوع خُداوند کے فرِشتہ کے سامنے کھڑا ہے اور شَیطان اُس کے دہنے ہاتھ اِستادہ ہے تاکہ اُس کا مُقابلہ کرے۔' اَے بنی آدم خُداوند کے حضُور خاموش رہو کیونکہ وہ اپنے مُقدّس مسکن سے اُٹھا ہے۔F~ اور خُداوند یہُوداہ کو مُلکِ مُقدّس میں اپنی مِیراث کا بخرہ ٹھہرائے گا اور یروشلیِم کو قبُول فرمائے گا۔4}a اور اُس وقت بُہت سی قَومیں خُداوند سے میل کریں گی اور میری اُمّت ہوں گی اور مَیں تیرے اندر سکُونت کرُوں گا ۔ تب تُو جانے گی کہ ربُّ الافواج نے مُجھے تیرے پاس بھیجا ہے۔H|  اَے دُخترِ صِیُّون تُو گا اور خُوشی کر کیونکہ دیکھ مَیں آ کر تیرے اندر سکُونت کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔{w کیونکہ دیکھ مَیں اُن پر اپنا ہاتھ ہِلاؤُں گا اور وہ اپنے غُلاموں کے لِئے لُوٹ ہوں گے ۔ تب تُم جانو گے کہ ربُّ الافواج نے مُجھے بھیجا ہے۔Mzکیونکہ ربُّ الافواج جِس نے مُجھے اپنے جلال کی خاطِراُن قَوموں کے پاس بھیجا ہے جِنہوں نے تُم کو غارت کِیا یُوں فرماتا ہے کہ جو کوئی تُم کو چُھوتا ہے میری آنکھ کی پُتلی کو چُھوتا ہے۔qy[اَے صِیُّون تُو جو دُخترِ بابل کے ساتھ بستی ہے نِکل بھاگ۔xxiسُنو! خُداوند فرماتا ہے شِمال کی سرزمِین سے جہاں تُم آسمان کی چاروں ہواؤں کی مانِند پراگندہ کِئے گئے نِکل بھاگو خُداوند فرماتا ہے۔Bw}کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں اُس کے لِئے چاروں طرف آتِشی دِیوار ہُوں گا اور اُس کے اندر اُس کی شَوکت۔fvEاور اُس سے کہا دَوڑ اور اِس جوان سے کہہ کہ یروشلیِم اِنسان و حَیوان کی کثرت کے باعِث بے فصِیل بستِیوں کی مانِند آباد ہو گا۔2u]اور دیکھو وہ فرِشتہ جو مُجھ سے گُفتگُو کرتا تھا روانہ ہُؤا اور دُوسرا فرِشتہ اُس کے پاس آیا۔|tqاور مَیں نے پُوچھا تُو کہاں جاتا ہے؟ اُس نے مُجھے جواب دِیا یروشلیِم کی پَیمایش کو تاکہ دیکُھوں کہ اُس کی چَوڑائی اور لمبائی کِتنی ہے۔3s aپِھر مَیں نے آنکھ اُٹھا کر نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شخص جرِیب ہاتھ میں لِئے کھڑا ہے۔vr gتب مَیں نے کہا یہ کیوں آئے ہیں؟ اُس نے جواب دِیا یہ وہ سِینگ ہیں جِنہوں نے یہُوداہ کو اَیسا پراگندہ کِیا کہ کوئی سر نہ اُٹھا سکا لیکن یہ اِس لِئے آئے ہیں کہ اُن کو ڈرائیں اور اُن قَوموں کے سِینگوں کو پست کریں جِنہوں نے یہُوداہ کے مُلک کو پراگندہ کرنے کے لِئے سِینگ اُٹھایا ہے۔Wq )پِھر خُداوند نے مُجھے چار کارِیگر دِکھائے۔Ip  اور مَیں نے اُس فرِشتہ سے جو مُجھ سے گُفتگُو کرتا تھا پُوچھا کہ یہ کیا ہیں؟ اُس نے مُجھے جواب دِیا یہ وہ سِینگ ہیں جِنہوں نے یہُوداہ اور اِسرائیل اور یروشلیِم کو پراگندہ کِیا ہے۔ o پِھر مَیں نے آنکھ اُٹھا کر نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ چار سِینگ ہیں۔An }پِھر بُلند آواز سے کہہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ میرے شہر دوبارہ خُوشحالی سے معمُور ہوں گے کیونکہ خُداوند پِھر صِیّون کو تسلّی بخشے گا اور یروشلیِم کو قبُول فرمائے گا۔Sm !اِس لِئے خُداوند یُوں فرماتا ہے کہ مَیں رحمت کے ساتھ یروشلیِم کو واپس آیا ہُوں ۔ اُس میں میرا مسکن تعمِیر کِیا جائے گا ربُّ الافواج فرماتا ہے اور یروشلیِم پر پِھر سُوت کھینچا جائے گا۔vl gاور مَیں اُن قَوموں سے جو آرام میں ہیں نِہایت ناراض ہُوں کیونکہ جب مَیں تھوڑا ناراض تھا تو اُنہوں نے اُس آفت کو بُہت زِیادہ کر دِیا۔k 7تب اُس فرِشتہ نے جو مُجھ سے گُفتگُو کرتا تھا مُجھ سے کہا بُلند آواز سے کہہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مُجھے یروشلیِم اور صِیُّون کے لِئے بڑی غَیرت ہے۔*j O اور خُداوند نے اُس فرِشتہ کو جو مُجھ سے گُفتگُو کرتا تھا مُلائِم اور تسلّی بخش جواب دِیا۔~i w پِھر خُداوند کے فرِشتہ نے کہا اَے ربُّ الافواج تُو یروشلیِم اور یہُوداہ کے شہروں پر جِن سے تُو ستّر برس سے ناراض ہے کب تک رحم نہ کرے گا؟۔h + اور اُنہوں نے خُداوند کے فرِشتہ سے جو مِہندی کے درختوں کے درمِیان کھڑا تھا کہا ہم نے ساری دُنیا کی سَیر کی ہے اور دیکھا کہ ساری زمِین میں امن و امان ہے۔cg A اور جو شخص مِہندی کے درختوں کے درمِیان کھڑا تھا کہنے لگا یہ وہ ہیں جِن کو خُداوند نے بھیجا ہے کہ ساری دُنیا میں سَیر کریں۔kf Q تب مَیں نے کہا اَے میرے آقا یہ کیا ہیں؟ اِس پر فرِشتہ نے جو مُجھ سے گُفتگُو کرتا تھا کہا مَیں تُجھے دِکھاؤُں گا کہ یہ کیا ہیں۔/e Yکہ مَیں نے رات کو رویا میں دیکھا کہ ایک شخص سُرنگ گھوڑے پر سوار مِہندی کے درختوں کے درمیان نشیب میں کھڑا تھا اور اُس کے پِیچھے سُرنگ اور کُمَیت اور نُقرہ گھوڑے تھے۔d دارا کے دُوسرے برس اور گیارھویں مہِینے یعنی ماہِ سبا ط کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام زکریاہ نبی بِن برکیاہ بِن عِدُّو پر نازِل ہُؤا۔Ac }لیکن میرا کلام اور میرے آئِین جو مَیں نے اپنے خِدمت گُذار نبِیوں کو فرمائے تھے کیا وہ تُمہارے باپ دادا پر پُورے نہیں ہُوئے؟ چُنانچہ اُنہوں نے رجُوع لا کر کہا کہ ربُّ الافواج نے اپنے اِرادہ کے مُطابِق ہماری عادات اور ہمارے اعمال کا بدلہ دِیا ہے۔ub eتُمہارے باپ دادا کہاں ہیں؟ کیا انبیا ہمیشہ زِندہ رہتے ہیں؟۔za oتُم اپنے باپ دادا کی مانِند نہ بنو جِن سے اگلے نبِیوں نے بآوازِ بُلند کہا ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنی بُری روِش اور بد اعمالی سے باز آؤ پر اُنہوں نے نہ سُنا اور مُجھے نہ مانا خُداوند فرماتا ہے۔&` Gاِس لِئے تُو اُن سے کہہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم میری طرف رجُوع ہو ربُّ الافواج کا فرمان ہے تو مَیں تُمہاری طرف رجُوع ہُوں گا ربُّ الافواج فرماتاہے۔[_ 1کہ خُداوند تُمہارے باپ دادا سے سخت ناراض رہا۔E^ دارا کے دُوسرے برس کے آٹھویں مہِینے میں خُداوندکا کلام زکریا ہ نبی بِن برکیاہ بِن عِدُّو پر نازِل ہُؤا۔k]Oربُّ الافواج فرماتا ہے اَے میرے خادِم زرُبّا بل بِن سیالتی ایل اُسی روز مَیں تُجھے لُوں گا خُداوند فرماتا ہے اور نگِین ٹھہراؤُں گا کیونکہ مَیں نے تُجھے برگُزِیدہ کِیا ہے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔r\]اور سلطنتوں کے تخت اُلٹ دُوں گا اور قَوموں کی سلطنتوں کی توانائی نیست کر دُوں گا اور رتھوں کو سواروں سمیت اُلٹ دُوں گا اور گھوڑے اور اُن کے سوار گِر جائیں گے اور ہر شخص اپنے بھائی کی تلوار سے قتل ہو گا۔['کہ یہُوداہ کے ناظِم زرُبّابل سے کہہ دے کہ مَیں آسمان اور زمِین کو ہِلاؤُں گا۔!Z;پِھراِسی مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام حجَّی نبی پر نازِل ہُؤا۔oYWکیا اِس وقت بِیج کھتّے میں ہے؟ ابھی تو تاک اور انجِیر اور انار اور زَیتُون میں پَھل نہیں لگا ۔ آج ہی سے مَیں تُم کو برکت دُوں گا۔Xwاب اور آیندہ اِس کا خیال رکھّو ۔ آج خُداوند کی ہَیکل کی بُنیاد کے ڈالے جانے یعنی نویں مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ سے اِس کا خیال رکھّو۔rW]اور مَیں نے تُم کو تُمہارے سب کاموں میں بادِ سمُوم اور گیروئی اور اَولوں سے مارا پر تُم میری طرف رجُوع نہ لائے خُداوند فرماتا ہے۔Vاُس تمام زمانہ میں جب کوئی بِیس پَیمانوں کی آس رکھتا تو دس ہی مِلتے تھے اور جب کوئی مَے کے حَوض سے پچاس پَیمانے نِکالنے جاتا تو بِیس ہی نِکلتے تھے۔BU}پس اب اور آیندہ کو اُس وقت کا خیال رکھّو جبکہ ابھی خُداوند کی ہَیکل کا پتھّر پر پتھّر نہ رکھّا گیا تھا۔Tپِھر حجَّی نے کہا خُداوند فرماتا ہے میری نظر میں اِن لوگوں اور اِس قَوم اور اِن کے اعمال کا یِہی حال ہے اور جو کُچھ اِس جگہ گُذرانتے ہیں ناپاک ہے۔WS' پِھر حجَّی نے پُوچھا کہ اگر کوئی کِسی مُردہ کوچُھونے سے ناپاک ہو گیا ہو اور اِن میں سے کِسی چِیز کو چُھوئے تو کیا وہ چِیز ناپاک ہو جائیں گی؟ کاہِنوں نے جواب دِیا ضرُور ناپاک ہو جائیں گی۔zRm کہ اگر کوئی پاک گوشت کو اپنے لِباس کے دامن میں لِئے جاتا ہو اور اُس کا دامن روٹی یا دال یا مَے یا تیل یا کِسی طرح کے کھانے کی چِیز کو چُھو جائے تو کیا وہ چِیز پاک ہو جائیں گی؟ کاہِنوں نے جواب دِیا ہرگِز نہیں۔ Q  کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ شرِیعت کی بابت کاہِنوں سے دریافت کر۔fPE اور دارا بادشاہ کی سلطنت کے دُوسرے سال کے نویں مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام حجَّی نبی کی معرفت پُہنچا۔ O اِس پِچھلے گھر کی رَونق پہلے گھر کی رَونق سے زِیادہ ہو گی ربُّ الافواج فرماتا ہے اور مَیں اِس مکان میں سلامتی بخشُوں گا ربُّ الافواج فرماتا ہے۔kNOچاندی میری ہے اور سونا میرا ہے ربُّ الافواج فرماتاہے۔uMcمَیں سب قَوموں کو ہِلا دُوں گا اور اُن کی مرغُوب چِیزیں آئیں گی اور مَیں اِس گھر کو جلال سے معمُور کرُوں گا ربُّ الافواج فرماتا ہے۔VL%کیونکہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ مَیں تھوڑی دیر میں پِھر ایک بار آسمان و زمِین اور بحر و برّ کو ہِلا دُوں گا۔TK!مِصر سے نِکلتے وقت مَیں نے تُم سے جو عہد کِیا تھا اُس کے مُطابِق میری وہ رُوح تُمہارے ساتھ رہتی ہے ہِمّت نہ ہارو۔J#لیکن اَے زرُبّا بل حَوصلہ رکھ خُداوند فرماتا ہے اور اَے سردار کاہِن یشُوع بِن یہُوصد ق حَوصلہ رکھ اور اَے مُلک کے سب لوگو حَوصلہ رکھّو خُداوند فرماتا ہے اور کام کرو کیونکہ مَیں تُمہارے ساتھ ہُوں ربُّ الافواج فرماتا ہے۔hIIکہ تُم میں سے کِس نے اِس ہَیکل کی پہلی رَونق کو دیکھا؟ اور اب کَیسی دِکھائی دیتی ہے؟ کیا یہ تُمہاری نظر میں ناچِیز نہیں ہے؟۔MHکہ یہُوداہ کے ناظِم زرُبّا بل بِن سیالتی ایل سردار کاہِن یشُوع بِن یہُوصد ق اور لوگوں کے بقِیّہ سے یُوں کہہ۔G 7ساتویں مہِینے کی اِکِّیسوِیں تارِیخ کو خُداوند کا کلام حجَّی نبی کی معرفت پُہنچا۔.F Wاور یہ واقعہ دارا بادشاہ کی سلطنت کے دُوسرے برس کے چھٹے مہِینے کی چَوبِیسوِیں تارِیخ کا ہے۔E {پِھر خُداوند نے یہُوداہ کے ناظِم زرُبّا بل بِن سیالتی ایل کی اور سردار کاہِن یشُوع بِن یہُوصد ق کی اور لوگوں کے بقِیّہ کی رُوح کو ترغِیب دی ۔ پس وہ آکر ربُّ الافواج اپنے خُدا کے گھر کی تعمِیر میں مشغُول ہُوئے۔WD ) تب خُداوند کے پَیغمبر حجَّی نے خُداوند کا پَیغام اُن لوگوں کو سُنایا کہ خُداوند فرماتا ہے مَیں تُمہارے ساتھ ہُوں۔|C s تب زرُبّا بل بِن سیالتی ایل اور سردار کاہِن یشُوع بِن یہُوصد ق اور لوگوں کا سب بقِیّہ خُداوند اپنے خُدا کے کلام اور اُس کے بھیجے ہُوئے حجَّی نبی کی باتوں کے شِنوا ہُوئے اور لوگ خُداوند کے حضُور ترسان ہُوئے۔vB g اور مَیں نے خُشک سالی کو طلب کِیا کہ مُلک اور پہاڑوں پر اور اناج اور نئی مَے اور تیل اور زمِین کی سب پَیداوار پر اور اِنسان و حَیوان پر اور ہاتھ کی ساری مِحنت پر آئے۔ لوگ خُداوند کے حُکم کی تعمِیل کرتے ہیںA y اِس لِئے نہ آسمان سے اوس گِرتی ہے اور نہ زمِین اپنا حاصِل دیتی ہے۔@ ' تُم نے بُہت کی اُمّید رکھّی اور دیکھو تھوڑا مِلا اور جب تُم اُسے اپنے گھر میں لائے تو مَیں نے اُسے اُڑا دِیا ۔ ربُّ الافواج فرماتا ہے کیوں؟ اِس لِئے کہ میرا گھر وِیران ہے اور تُم میں سے ہر ایک اپنے گھر کو دَوڑا چلا جاتا ہے۔J? پہاڑوں سے لکڑی لا کر یہ گھر تعمِیر کرو اور مَیں اِس سے خُوش ہُوں گا اور میری تمجِید ہو گی خُداوند فرماتا ہے۔i> Mربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ اپنی روِش پر غَور کرو۔m= Uتُم نے بُہت سا بویا پر تھوڑا کاٹا ۔ تُم کھاتے ہو پر آسُودہ نہیں ہوتے ۔ تُم پِیتے ہو پر پیاس نہیں بجُھتی ۔ تُم کپڑے پہِنتے ہو پر گرم نہیں ہوتے اور مزدُور اپنی مزدُوری سُوراخدار تَھیلی میں جمع کرتا ہے۔|< sاور اب ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ تُم اپنی روِش پر غَور کرو۔; )کہ کیا تُمہارے لِئے مُسقّف گھروں میں رہنے کا وقت ہے جبکہ یہ گھر وِیران پڑا ہے؟۔[: 1تب خُداوند کا کلام حجَّی نبی کی معرفت پُہنچا۔59 eکہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ یہ لوگ کہتے ہیں ابھی خُداوند کے گھر کی تعمِیر کا وقت نہیں آیا۔_8 ;دارا بادشاہ کی سلطنت کے دُوسرے برس کے چھٹے مہِینے کی پہلی تارِیخ کو یہُوداہ کے ناظِم زرُبّا بل بِن سیالتی ایل اور سردار کاہِن یشُوع بِن یہُوصد ق کو حجَّی نبی کی معرفت خُداوند کا کلام پُہنچا۔y7kاُس وقت مَیں تُم کو جمع کر کے مُلک میں لاؤُں گا کیونکہ جب تُمہاری حِین حیات ہی میں تُمہاری اسِیری کو مَوقُوف کرُوں گا تو تُم کو زمِین کی سب قَوموں کے درمِیان نامور اور سِتُودہ کرُوں گا خُداوند فرماتا ہے۔c6?دیکھ مَیں اُس وقت تیرے سب ستانے والوں کو سزا دُوں گا اور لنگڑوں کو رہائی دُوں گا اور جو ہانک دِئے گئے اُن کو اِکٹّھا کرُوں گا اور جو تمام جہان میں رُسوا ہُوئے اُن کو سِتُودہ اور نامور کرُوں گا۔B5}مَیں تیرے اُن لوگوں کو جو عِیدوں سے محرُوم ہونے کے سبب سے غمگِین اور ملامت سے زیر بار ہیں جمع کرُوں گا۔D4خُداوند تیرا خُدا جو تُجھ میں ہے قادِر ہے ۔ وُہی بچا لے گا۔ وہ تیرے سبب سے شادمان ہو کر خُوشی کرے گا ۔ وہ اپنی مُحبّت میں مسرُور رہے گا ۔ وہ گاتے ہُوئے تیرے لِئے شادمانی کرے گا۔37اُس روز یروشلیِم سے کہا جائے گا ہِراسان نہ ہو! اَے صِیُّون تیرے ہاتھ ڈِھیلے نہ ہوں۔2خُداوند نے تیری سزا کو دُور کر دِیا ۔ اُس نے تیرے دُشمنوں کو نِکال دِیا۔ خُداوند اِسرائیل کا بادشاہ تیرے اندر ہے ۔ تُو پِھر مُصِیبت کو نہ دیکھے گی۔U1#اَے بِنت صِیُّون نغمہ سرائی کر! اَے اِسرائیل ! للکار ۔ اَے دُخترِ یروشلِیم ! پُورے دِل سے خُوشی منا اور شادمان ہو۔00Y اِسرائیل کے باقی لوگ نہ بدی کریں گے نہ جُھوٹ بولیں گے اور نہ اُن کے مُنہ میں دغا کی باتیں پائی جائیں گی بلکہ وہ کھائیں گے اور لیٹ رہیں گے اور کوئی اُن کو نہ ڈرائے گا۔>/u اور مَیں تُجھ میں ایک مظلُوم اور مسکِین بقِیّہ چھوڑ دُوں گا اور وہ خُداوند کے نام پر توکُّل کریں گے۔}.s اُسی روز تُو اپنے سب اعمال کے سبب سے جِن سے تُو میری گُنہگار ہُوئی شرمِندہ نہ ہو گی کیونکہ مَیں اُس وقت تیرے درمِیان سے تیرے مُتکبِّر لوگوں کو نِکال دُوں گا اور پِھر تُو میرے کوہِ مُقدّس پر تکبُّر نہ کرے گی۔-/ کُو ش کی نہروں کے پار سے میرے عابِد یعنی میری پراگندہ قَوم میرے لِئے ہدیہ لائے گیT,! اور مَیں اُس وقت لوگوں کے ہونٹ پاک کر دُوں گا تاکہ وہ سب خُداوند سے دُعا کریں اور ایک دِل ہو کر اُس کی عِبادت کریں`+9پس خُداوند فرماتا ہے میرے مُنتظِر رہو جب تک کہ مَیں لُوٹ کے لِئے نہ اُٹھوں کیونکہ مَیں نے ٹھان لِیا ہے کہ قَوموں کو جمع کرُوں اور مملکتوں کو اِکٹّھا کرُوں تاکہ اپنے غضب یعنی تمام قہرِ شدِید کو اُن پر نازِل کرُوں کیونکہ میری غَیرت کی آگ ساری زمِین کو کھا جائے گی۔E*مَیں نے کہا کہ فقط مُجھ سے ڈر اور تربِیّت پذِیر ہو تاکہ اُس کی بستی کاٹی نہ جائے اُس سب کے مُطابِق جو مَیں نے اُس کے حق میں ٹھہرایا تھا لیکن اُنہوں نے عمداً اپنی روِش کو بِگاڑا۔s)_مَیں نے قَوموں کو کاٹ ڈالا ۔ اُن کے بُرج برباد کِئے گئے ۔ مَیں نے اُن کے کُوچوں کو وِیران کِیا یہاں تک کہ اُن میں کوئی نہیں چلتا ۔ اُن کے شہر اُجاڑ ہُوئے اور اُن میں کوئی اِنسان نہیں ۔ کوئی باشِندہ نہیں۔ (خُداوند جو صادِق ہے اُس کے اندر ہے ۔ وہ بے اِنصافی نہ کرے گا ۔ وہ ہر صُبح بِلاناغہ اپنی عدالت ظاہِر کرتا ہے مگر بے اِنصاف آدمی شرم کو نہیں جانتا۔H' اُس کے نبی لاف زن اور دغاباز ہیں۔ اُس کے کاہِنوں نے پاک کو ناپاک ٹھہرایا اور اُنہوں نے شرِیعت کو مروڑا ہے۔Y&+اُس کے اُمرا اُس میں گرجنے والے بَبر ہیں ۔ اُس کے قاضی بھیڑئے ہیں جو شام کو نِکلتے ہیں اور صُبح تک کُچھ نہیں چھوڑتے۔f%Eاُس نے کلام کو نہ سُنا ۔ وہ تربِیّت پذِیر نہ ہُؤا ۔ اُس نے خُداوند پر توکُّل نہ کِیا اور اپنے خُدا کی قُربت کی آرزُو نہ کی۔N$ اُس سرکش و ناپاک و ظالِم شہر پر افسوس!۔#{یہ وہ شادمان شہر ہے جو بے فِکر تھا ۔ جِس نے دِل میں کہا کہ مَیں ہُوں اور میرے سِوا کوئی دُوسرا نہیں ۔ وہ کَیسا وِیران ہُؤا ! حَیوانوں کے بَیٹھنے کی جگہ! ہر ایک جو اُدھر سے گُذرے گا سُسکارے گا اور ہاتھ ہِلائے گا۔$"Aاور جنگلی جانور اُس میں لیٹیں گے اور ہر قِسم کے حَیوان حواصِل اور خارپُشت اُس کے سُتُونوں کے سِروں پر مقام کریں گے ۔اُن کی آواز اُس کے جھروکوں میں ہو گی ۔ اُس کی دہلِیزوں میں وِیرانی ہو گی کیونکہ دیودار کا کام کُھلا چھوڑا گیا ہے۔d!A اور وہ شِمال کی طرف اپنا ہاتھ بڑھائے گا اور ا سُور کو نیست کرے گا اور نِینو ہ کو وِیران اور بیابان کی مانِند خُشک کر دے گا۔o W اَے کُو ش کے باشِندو! تُم بھی میری تلوار سے مارے جاؤ گے۔) خُداوند اُن کے لِئے ہَیبت ناک ہو گا اور زمِین کے تمام معبُودوں کو لاغر کر دے گا اور بحری مُمالِک کے سب باشِندے اپنی اپنی جگہ میں اُس کی پرستِش کریں گے۔b= یہ سب کُچھ اُن کے تکبُّرکے سبب سے اُن پر آئے گا کیونکہ اُنہوں نے ربُّ الافواج کے لوگوں کو ملامت کی اور اُن پر زِیادتی کی۔} اِس لِئے ربُّ الافواج اِسرائیل کا خُدا فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم! یقِیناً موآب سدُو م کی مانِند ہو گا اور بنی عمُّون عمُور ہ کی مانِند۔ وہ پُرخار و نمکزار اور ا بدُالاآباد برباد رہیں گے ۔ میرے لوگوں کا بقِیّہ اُن کو غارت کرے گا اور میری قَوم کے باقی لوگ اُن کے وارِث ہوں گے۔fEمَیں نے موآب کی ملامت اور بنی عمُّون کی لَعن طَعن سُنی ہے ۔ اُنہوں نے میری قَوم کو ملامت کی اور اُن کی حدُود کو دبا لِیا ہے۔#اور وُہی ساحِل یہُودا ہ کے گھرانے کے بقِیّہ کے لِئے ہوں گے ۔ وہ اُن میں چرایا کریں گے ۔ وہ شام کے وقت اسقلو ن کے مکانوں میں لیٹا کریں گے کیونکہ خُداوند اُن کا خُدا اُن پر پِھر نظر کرے گا اور اُن کی اسِیری کو مَوقُوف کرے گا۔%Cاور سمُندر کے ساحِل چراگاہیں ہوں گے جِن میں چرواہوں کی جھونپڑیاں اور بھیڑخانے ہوں گے۔b=سمُندر کے ساحِل کے رہنے والوں یعنی کریتیوں کی قَوم پر افسوس! اَے کنعا ن فلِستِیوں کی سرزمِین! خُداوند کا کلام تیرے خِلاف ہے ۔مَیں تُجھے نیست و نابُود کرُوں گا یہاں تک کہ کوئی بسنے والا نہ رہے۔veکیونکہ غزّہ مترُوک ہو گا اور اسقلو ن وِیران کِیا جائے گا اور اشدُود دوپہر کو خارِج کر دِیا جائے گا اورعقرُو ن کی بیخ کنی کی جائے گی۔'Gاَے مُلک کے سب حلِیم لوگو جو خُداوند کے احکام پر چلتے ہو اُس کے طالِب ہو! راستبازی کو ڈُھونڈو ۔ فروتنی کی تلاش کرو ۔شاید خُداوند کے غضب کے دِن تُم کو پناہ مِلے۔+اِس سے پہلے کہ تقدِیرِ الٰہی ظاہِرہو اور وہ دِن بُھس کی مانِند جاتا رہے اور خُداوند کا قہرِ شدِید تُم پر نازِل ہو اور اُس کے غضب کا دِن تُم پر آ پُہنچے۔? {اَے بے حیا قَوم جمع ہو! جمع ہو!۔R خُداوند کے قہر کے دِن اُن کا سونا چاندی اُن کو بچا نہ سکے گا بلکہ تمام مُلک کو اُس کی غَیرت کی آگ کھا جائے گی کیونکہ وہ یک لخت مُلک کے سب باشِندوں کو تمام کر ڈالے گا۔ تَوبہ کے لِئے دلِیلV 'اور مَیں بنی آدم پر مُصِیبت لاؤُں گا یہاں تک کہ وہ اندھوں کی مانِند چلیں گے کیونکہ وہ خُداوند کے گُنہگار ہُوئے ۔ اُن کا خُون دُھول کی طرح گِرایا جائے گا اور اُن کا گوشت نجاست کی مانِند۔  حصِین شہروں اور اُونچے بُرجوں کے خِلاف نرسِنگے اور جنگی للکار کا دِن۔_ 9وہ دِن قہر کا دِن ہے ۔ دُکھ اور رنج کا دِن۔ وِیرانی اور خرابی کا دِن ۔ تارِیکی اور اُداسی کا دِن۔ ا بر اور تِیرگی کا دِن۔n Wخُداوند کا روزِ عظِیم قرِیب ہے ہاں وہ نزدِیک آ گیا۔ وہ آ پُہنچا! سُنو! خُداوند کے دِن کا شور! زبردست آدمی پُھوٹ پُھوٹ کر روئے گا۔  ; تب اُن کا مال لُٹ جائے گا اور اُن کے گھر اُجڑ جائیں گے ۔ وہ گھر تو بنائیں گے پر اُن میں بُود و باش نہ کریں گے اور تاکِستان لگائیں گے پر اُن کی مَے نہ پِئیں گے۔ + پِھر مَیں چراغ لے کر یروشلیِم میں تلاش کرُوں گا اور جِتنے اپنی تلچھٹ پر جم گئے ہیں اور دِل میں کہتے ہیں کہ خُداوند سزا و جزا نہ دے گا اُن کو سزا دُوں گا۔6  g اَے مکتِیس کے رہنے والو! ماتم کرو کیونکہ سب سَوداگر مارے گئے ۔ جو چاندی سے لدے تھے سب ہلاک ہُوئے۔e  E اور خُداوند فرماتا ہے اُسی روز مچھلی پھاٹک سے رونے کی آواز اور مِشنہ سے ماتم کی اور ٹِیلوں پر سے بڑے غَوغا کی صدا اُٹھے گی۔ ?~}6|{zyxxmwWuuOt:ssr`qSp2nmllbkjiQhNgdg ffeSdWc?bwba,`_r^]W[ZZ XXWNVUU5TnSwRQ1P>NNqML\KVJIHGFmE&DrCDA@?>==;;;:9176554X3%2~1/.,~++ )(W&%$#"@ Y7M /I<?n }z4/W اور مَیں اُس روز یروشلیِم کو سب قَوموں کے لِئے ایک بھاری پتّھر بنا دُوں گا اور جو اُسے اُٹھائیں گے سب گھایل ہوں گے اور دُنیا کی سب قَومیں اُس کے مُقابِل جمع ہوں گی۔  دیکھو مَیں یروشلیِم کو اِردگِرد کے سب لوگوں کے لِئے لڑکھڑاہٹ کا پِیالہ بناؤُں گا اور یروشلیِم کے مُحاصرہ کے وقت یہُوداہ کا بھی یِہی حال ہو گا۔+ Q اِسرائیل کی بابت خُداوند کی طرف سے بارِ نبُوّت :- خُداوند جو آسمان کو تانتا اور زمِین کی بُنیاد ڈالتا اور اِنسان کے اندر اُس کی رُوح پَیدا کرتا ہے یُوں فرماتا ہے۔A{ اُس نابکار چرواہے پر افسوس جو گلّہ کو چھوڑ جاتا ہے! تلوار اُس کے بازُو اور اُس کی دہنی آنکھ پر آپڑے گی ۔ اُس کا بازُو بِالکُل سُوکھ جائے گا اور اُس کی دہنی آنکھ پُھوٹ جائے گی۔# کیونکہ دیکھ مَیں مُلک میں اَیسا چَوپان برپا کرُوں گا جو ہلاک ہونے والے کی خبرگِیری اور بھٹکے ہُوئے کی تلاش اور زخمی کا عِلاج نہ کرے گا اور تندرُست کو نہ چرائے گا پر موٹوں کا گوشت کھائے گا اور اُن کے کُھروں کو توڑ ڈالے گا۔y اور خُداوند نے مُجھے فرمایا کہ تُو پِھر نادان چرواہے کا سامان لے۔_7 تب مَیں نے دُوسری لاٹھی یعنی اِتّحاد نامی کو کاٹ ڈالا تاکہ اُس برادری کو جو یہُودا ہ اور اِسرائیل میں ہے موقُوف کرُوں۔jM اور خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا کہ اُسے کُمہار کے سامنے پھینک دے یعنی اِس بڑی قِیمت کو جو اُنہوں نے میرے لِئے ٹھہرائی اور مَیں نے یہ تِیس رُوپَے لے کر خُداوند کے گھر میں کُمہار کے سامنے پھینک دِئے۔/ اور مَیں نے اُن سے کہا کہ اگر تُمہاری نظر میں ٹِھیک ہو تو میری مزدُوری مُجھے دو نہیں تو مت دو اور اُنہوں نے میری مزدُوری کے لِئے تِیس رُوپَے تول کر دِئے۔P~ اور وہ اُسی دِن منسُوخ ہو گیا ۔ تب گلّہ کے مِسکِینوں نے جو میری سُنتے تھے معلُوم کِیا کہ یہ خُداوند کا کلام ہے۔U}# تب مَیں نے فضل نامی لاٹھی کو لِیا اور اُسے کاٹ ڈالا کہ اپنے عہد کو جو مَیں نے سب لوگوں سے باندھا تھا منسُوخ کرُوں۔s|_ تب مَیں نے کہا کہ اب مَیں تُم کو نہ چراؤُں گا ۔ مَرنے والا مَر جائے اور ہلاک ہونے والا ہلاک ہو اور باقی ایک دُوسرے کا گوشت کھائیں۔l{Q اور مَیں نے ایک مہِینے میں تِین چرواہوں کو ہلاک کِیا کیونکہ میری جان اُن سے بیزار تھی اور اُن کے دِل میں مُجھ سے کراہِیّت تھی۔3z_ پس مَیں نے اُن بھیڑوں کو جو ذبح ہو رہی تھِیں یعنی گلّہ کے مِسکِینوں کو چرایا اور مَیں نے دو لاٹھیاں لِیں ایک کا نام فضل رکھّا اور دُوسری کا اِتّحاد اور گلّہ کو چرایا۔ y کیونکہ خُداوند فرماتا ہے مَیں مُلک کے باشِندوں پر پِھر رحم نہیں کرُوں گا بلکہ ہر شخص کو اُس کے ہمسایہ اور اُس کے بادشاہ کے حوالہ کر دُوں گا اور وہ مُلک کو تباہ کریں گے اور مَیں اُن کو اُن کے ہاتھ سے نہیں چُھڑاؤُں گا۔U اور ربُّ الافواج نے فرمایا تھا جِس طرح مَیں نے پُکارکر کہا اور وہ شِنوا نہ ہُوئے اُسی طرح وہ پُکاریں گے اور مَیں نہیں سنُوں گا۔= اور اُنہوں نے اپنے دِلوں کو الماس کی مانِند سخت کِیا تاکہ شرِیعت اور اُس کلام کو نہ سُنیں جو ربُّ الافواج نے گُذشتہ نبِیوں پر اپنی رُوح کی معرفت نازِل فرمایاتھا اِس لِئے ربُّ الافواج کی طرف سے قہرِ شدِید نازِل ہُؤا۔,<Q لیکن وہ شِنوانہ ہُوئے بلکہ اُنہوں نے گردن کشی کی اور اپنے کانوں کو بند کِیا تاکہ نہ سُنیں۔r;] اور بیوہ اور یتِیم اور مُسافِر اور مِسکِین پر ظُلم نہ کرو اور تُم میں سے کوئی اپنے بھائی کے خِلاف دِل میں بُرا منصُوبہ نہ باندھے۔B:} کہ ربُّ الافواج نے یُوں فرمایا تھا کہ راستی سے عدالت کرو اور ہر شخص اپنے بھائی پر کرم اور رحم کِیا کرے۔Y9+پِھر خُداوند کا کلام زکریاہ پر نازِل ہُؤا۔88iکیا یہ وُہی کلام نہیں جو خُداوند نے گُذشتہ نبِیوں کی معرفت فرمایا جب یروشلیِم آباد اور آسُودہ حال تھااور اُس کی نواحی کے شہر اور جنُوب کی سرزمِین اور مَیدان آباد تھے؟۔{7oاور جب تُم کھاتے پِیتے تھے تو اپنے ہی لِئے نہ کھاتے پِیتے تھے؟۔J6 کہ مملکت کے سب لوگوں اور کاہِنوں سے کہہ کہ جب تُم نے پانچویں اور ساتویں مہِینے میں اِن ستّر برس تک روزہ رکھّا اور ماتم کِیا تو کیا کبھی میرے لِئے خاص میرے ہی لِئے روزہ رکھّا تھا؟۔Z5-تب ربُّ الافواج کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔ 49اور ربُّ الافواج کے گھر کے کاہِنوں اور نبِیوں سے پُوچھیں کہ کیا مَیں پانچویں مہِینے میں گوشہ نشِین ہو کر ماتم کرُوں جَیسا کہ مَیں نے سالہا سال سے کِیاہے؟۔?3wاور بَیت ایل کے باشِندوں نے شرا ضر اور رجم مِلک اور اُس کے لوگوں کو بھیجا کہ خُداوند سے درخواست کریں۔p2 [دارا بادشاہ کی سلطنت کے چَوتھے برس کے نویں مہِینے یعنی کِسلیو مہِینے کی چَوتھی تارِیخ کو خُداوند کا کلام زکریاہ پر نازِل ہُؤا۔y1kاور وہ جو دُور ہیں آ کر خُداوند کی ہَیکل کو تعمِیر کریں گے ۔ تب تُم جانو گے کہ ربُّ الافواج نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے اور اگر تُم دِل سے خُداوند اپنے خُدا کی فرمانبرداری کرو گے تو یہ باتیں پُوری ہوں گی۔B0}اور یہ تاج حِیلم اور طُوبیا ہ اور یدعیا ہ اور حین بِن صفنیاہ کے لِئے خُداوند کی ہَیکل میں یادگار ہو گا۔O/ ہاں وُہی خُداوند کی ہَیکل کو بنائے گا اور وہ صاحبِ شَوکت ہو گا اور تخت نشِین ہو کر حُکومت کرے گا اور اُس کے ساتھ کاہِن بھی تخت نشِین ہو گا اور دونوں میں صُلح و سلامتی کی مشورَت ہو گی۔.+ اور اُس سے کہہ کہ ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے کہ دیکھ وہ شخص جِس کا نام شاخ ہے اُس کے زیرِ سایہ خُوش حالی ہو گی اور وہ خُداوند کی ہَیکل کو تعمِیر کرے گا۔-' اور اُن سے سونا چاندی لے کر تاج بنا اور یشُوع بِن یہُو صدق سردار کاہِن کو پہنا۔m,S کہ تُو آج ہی خلدی اورطُوبیا ہ اور یدعیا ہ کے پاس جا جو بابل کے ا سِیروں کی طرف سے آ کر یُوسِیا ہ بِن صفنیاہ کے گھر میں اُترے ہیں۔U+# پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔C*تب اُس نے بُلند آواز سے مُجھ سے کہا دیکھ جو شِمالی مُلک کو گئے ہیں اُنہوں نے وہاں میرا جی ٹھنڈا کِیا ہے۔)اور سُرنگ گھوڑوں والا بھی نِکلا اور اُنہوں نے چاہاکہ دُنیا کی سَیر کریں اور اُس نے اُن سے کہا جاؤ دُنیا کی سَیر کرو اور اُنہوں نے دُنیا کی سَیر کی۔w(gاور مُشکی گھوڑوں والا رتھ شِمالی مُلک کو نِکلا چلا جاتا ہے اور نُقرہ گھوڑوں والا اُس کے پِیچھے اور ابلق گھوڑوں والا جنُوبی مُلک کو۔='sاور فرِشتہ نے مُجھے جواب دِیا کہ یہ آسمان کی چارہوائیں ہیں جو ربُّ العالمِین کے حضُور سے نِکلی ہیں۔&/تب مَیں نے اُس فرِشتہ سے جو مُجھ سے کلام کرتا تھاپُوچھا اَے میرے آقا یہ کیا ہیں؟۔Q%تِیسرے کے نُقرہ اور چَوتھے کے ابلق تھے۔V$%پہلے رتھ کے گھوڑے سُرنگ ۔ دُوسرے کے مُشکی۔e# Eتب مَیں نے پِھر آنکھ اُٹھا کر نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ دو پہاڑوں کے درمِیان سے چار رتھ نِکلے اوروہ پہاڑ پِیتل کے تھے۔~"u اُس نے مُجھے جواب دِیا سِنعار کے مُلک کو تاکہ اِس کے لِئے گھر بنائیں اور جب وہ تیّار ہو تو یہ اپنی جگہ میں رکھّی جائے۔ چار رَتھوں کی رویا,!Q تب مَیں نے اُس فرِشتہ سے جو مُجھ سے کلام کرتا تھا پُوچھا کہ یہ ایفہ کو کہاں لِئے جاتی ہیں؟۔~ u پِھر مَیں نے آنکھ اُٹھا کر نِگاہ کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ دو عَورتیں نِکل آئِیں اور ہوا اُن کے بازُوؤں میں بھری تھی کیونکہ اُن کے لقلق کے سے بازُو تھے اور وہ ایفہ کو آسمان و زمِین کے درمِیان اُٹھا لے گئِیں۔X)اور اُس نے کہا کہ یہ شرارت ہے اور اُس نے اُس کو ایفہ میں نِیچے دبا کر سِیسے کے اُس سرپوش کو ایفہ کے مُنہ پر رکھ دِیا۔#اور سِیسے کا ایک گول سرپوش اُٹھایا گیا اور ایک عَورت ایفہ میں بَیٹھی نظر آئی۔`9مَیں نے پُوچھا یہ کیا ہے؟ اُس نے جواب دِیا یہ ایک ایفہ نِکل رہا ہے اور اُس نے کہا کہ تمام مُلک میں یِہی اُن کی شبِہیہ ہے۔Pاور وہ فرِشتہ جو مُجھ سے کلام کرتا تھا نِکلا اوراُس نے مُجھ سے کہا کہ اب تُو آنکھ اُٹھا کر دیکھ کیانِکل رہا ہے۔wgربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں اُسے بھیجتا ہُوں اوروہ چور کے گھر میں اور اُس کے گھر میں جو میرے نام کی جُھوٹی قَسم کھاتا ہے گُھسے گا اور اُس کے گھر میں رہے گا اور اُسے اُس کی لکڑی اور پتّھر سمیت برباد کرے گا۔1پِھر اُس نے مُجھ سے کہا یہ وہ لَعنت ہے جو تمام مُلک پر نازِل ہونے کو ہے اور اِس کے مُطا بِق ہر ایک چور اور جُھوٹی قَسم کھانے والا یہاں سے کاٹ ڈالا جائے گا۔ اُس نے مُجھ سے پُوچھا تُو کیا دیکھتا ہے؟ مَیں نے جواب دِیا ایک اُڑتا ہُؤا طُومار دیکھتا ہُوں جِس کی لمبائی بِیس ہاتھ اور چَوڑائی دس ہاتھ ہے۔ 7پِھر مَیں نے آنکھ اُٹھا کر نظر کی اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک اُڑتا ہُؤا طُومار ہے۔ اُس نے کہا یہ وہ دو ممسُوح ہیں جو ربُّ اُلعالمِین کے حضُور کھڑے رہتے ہیں۔ 9 اُس نے مُجھے جواب دِیا کیا تُو نہیں جانتا یہ کیا ہیں؟ مَیں نے کہا نہیں اَے میرے آقا۔ اور مَیں نے دوبارہ اُس سے پُوچھا کہ زَیتُون کی یہ دو شاخیں کیا ہیں جو سونے کی دو نلِیوں کے مُتّصِل ہیں جِن کی راہ سے سُنہلا تیل نِکلا چلا جاتا ہے؟۔+O تب مَیں نے اُس سے پُوچھا کہ یہ دونوں زَیتُون کے درخت جو شمعدان کے دہنے بائیں ہیں کیا ہیں؟۔S کیونکہ کَون ہے جِس نے چھوٹی چِیزوں کے دِن کی تحقِیر کی ہے؟ کیونکہ خُداوند کی وہ سات آنکھیں جو ساری زمِین کی سَیر کرتی ہیں خُوشی سے اُس ساہُول کو دیکھتی ہیں جو زرُبّا بل کے ہاتھ میں ہے۔ کہ زرُبّا بل کے ہاتھوں نے اِس گھر کی نیو ڈالی اور اُسی کے ہاتھ اِسے تمام بھی کریں گے ۔ تب تُو جانے گا کہ ربُّ الافواج نے مُجھے تُمہارے پاس بھیجا ہے۔U#پِھر خُداوند کا کلام مُجھ پر نازِل ہُؤا۔اَے بڑے پہاڑ تُو کیا ہے؟ تُو زرُبّا بل کے سامنے مَیدان ہو جائے گا اور جب وہ چوٹی کا پتّھر نِکال لائے گا تو لوگ پُکاریں گے کہ اُس پر فضل ہو ۔ فضل ہو۔  تب اُس نے مُجھے جواب دِیا کہ یہ زرُبّا بل کے لِئے خُداوند کا کلام ہے کہ نہ تو زور سے اور نہ توانائی سے بلکہ میری رُوح سے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔~uتب اُس فرِشتہ نے جو مُجھ سے کلام کرتا تھا کہا کیا تُو نہیں جانتا یہ کیا ہیں؟ زرُبّابل کے ساتھ خُدا کا وعدہ مَیں نے کہا نہیں اَے میرے آقا۔ 5اور مَیں نے اُس فرِشتہ سے جو مُجھ سے کلام کرتا تھا پُوچھا اَے میرے آقا یہ کیا ہیں؟۔" =اور اُس کے پاس زَیتُون کے دو درخت ہیں ایک تو کٹورے کی دہنی طرف اور دُوسرا بائِیں طرف۔W 'اور پُوچھا تُو کیا دیکھتا ہے؟ اور مَیں نے کہا کہ مَیں ایک سونے کا شمعدان دیکھتا ہُوں جِس کے سر پر ایک کٹورا ہے اور اُس کے اُوپر سات چراغ ہیں اور اُن ساتوں چراغوں پر اُن کی سات سات نلِیاں۔(  Kاور وہ فرِشتہ جو مُجھ سے باتیں کرتا تھا پِھر آیا اور اُس نے گویا مُجھے نِیند سے جگا دِیا۔< q ربُّ الافواج فرماتا ہے اُسی روز تُم میں سے ہر ایک اپنے ہمسایہ کو تاک اور انجِیر کے نِیچے بُلائے گا۔ xx~}|+{4yy!wvRuMtt3sar pzonmlkjnih]gf%ddcPbQa__]\[ZYXWW+V.TT'RQPUOMLKJHG?FhDCgC A}@X?u>K=< ;:8765L42U0/O-,+z*('&v%%#f"+!z ]GwC_?  Y 9$<`xc Aپس یُوسف نے نِیند سے جاگ کر وَیسا ہی کِیا جَیسا خُداوند کے فرِشتہ نے اُسے حُکم دِیا تھا اور اپنی بِیوی کو اپنے ہاں لے آیا۔W~ )دیکھو ایک کنواری حامِلہ ہو گی اور بیٹاجنے گی اور اُس کا نام عِمّا نُوایل ر کھیں گے جِس کا ترجمہ ہے خُدا ہمارے ساتھ۔} %یہ سب کُچھ اِس لِئے ہُؤا کہ جو خُداوند نے نبی کی معرفت کہا تھا وہ پُورا ہو کہ۔B| اُس کے بیٹا ہو گا اور تُو اُس کا نام یسُو ع رکھناکیونکہ وُہی اپنے لوگوں کو اُن کے گُناہوں سے نجات دے گا۔{ وہ اِن باتوں کو سوچ ہی رہا تھا کہ خُداوند کے فرشتہ نے اُسے خواب میں دِکھائی دے کرکہا اَے یُوسف اِبنِ داؤُد ! اپنی بِیوی مر یم کو اپنے ہاں لے آنے سے نہ ڈرکیونکہ جو اُس کے پیٹ میں ہے وہ رُوحُ القُدس کی قُدرت سے ہے۔Vz 'پس اُس کے شَوہر یُوسف نے جو راستباز تھا اور اُسے بدنام کرنا نہیں چاہتا تھا اُسے چُپکے سے چھوڑ دینے کا اِرادہ کِیا۔5y eاب یِسُو ع مسِیح کی پَیدایش اِس طرح ہُوئی کہ جب اُس کی ماں مر یم کی منگنی یُوسف کے ساتھ ہو گئی تو اُن کے اکٹّھے ہونے سے پہلے وہ رُوحُ القُدس کی قُدرت سے حامِلہ پائی گئی۔Px پس سب پُشتیں ابرہا م سے داؤُد تک چَودہ پُشتیں ہُوئِیں اور داؤُد سے لے کرگِرفتار ہوکر بابُل جانے تک چَودہ پُشتیں اور گِرفتارہوکر بابُل جانے سے لے کر مسِیح تک چَودہ پُشتیں ہُوئِیں۔Fw اور یعقُو ب سے یُوسف پَیدا ہُؤا ۔ یہ اُس مر یم کا شَوہر تھا جِس سے یِسُو ع پَیدا ہُؤا جو مسِیح کہلاتاہے۔?v yاور الِیہُود سے الیعزر پَیدا ہُؤا اور الیعزر سے متّان پَیدا ہُؤا اور متّان سے یعقُو ب پَیدا ہُؤا۔0u [اور عازور سے صدو ق پَیدا ہُؤا اور صدو ق سے اخیم پَیدا ہُؤا اور اخیم سے لِیہُود پَیدا ہُؤا۔Zt / اور زرُبّابُل سے اَبِیہُود پَیدا ہُؤا اور اَبِیہُود سے اِلیا قِیم پَیدا ہُؤا اور الیا قِیم سے عازور پَیدا ہُؤا۔Vs ' اور گِرفتار ہو کر بابل جانے کے بعد یکوُنیا ہ سے سیالتی ایل پَیدا ہُؤا اور سیالتی ایل سے زَرُبّابُِل پَیدا ہُؤا۔.r W اور گِرفتار ہو کر با بل جانے کے زمانہ میں یُوسیاہ سے یکوُنیا ہ اور اُس کے بھائی پَیدا ہُوئے۔Cq  اور حِزقِیا ہ سے مُنسّی پَیدا ہُؤا اور مُنسّی سے امُو ن پَیدا ہُؤا اور امُو ن سے یُوسیاہ پَیدا ہُؤا۔o wاور آسا سے یہوسفط پَیدا ہُؤا اور یہوسفط سے یُورا م پَیدا ہُؤا اور یُورا م سے عُزِیّاہ پَیدا ہُؤا۔On اور سُلیما ن سے رحُبِعا م پَیدا ہُؤا اور رحُبِعا م سے اَبِیّا ہ پَیدا ہُؤا اور اَبِیّا ہ سے آسا پَیدا ہُؤا۔_m 9اور یسّی سے داؤُد بادشاہ پَیدا ہُؤا۔ اور داؤُد سے سُلیما ن اُس عَورت سے پَیدا ہُؤا جوپہلے اُورِ یّاہ کی بِیوی تھی۔Ml اور سلمو ن سے بوعز راحب سے پَیدا ہُؤا اور بو عَز سے عوبید رُو ت سے پَیدا ہُؤا اور عوبید سے یسّی پَیدا ہُؤا۔ +لَعنت اُس دغاباز پر جِس کے گلّہ میں نر ہے پر خُداوندکے لِئے عَیب دار جانور کو نذر مان کر گُذرانتا ہے کیونکہ مَیں شاہِ عظِیم ہُوں اور قَوموں میں میرا نام مُہِیب ہے ربُّ الافواج فرماتا ہے۔= 9 اور تُم نے کہا یہ کَیسی زحمت ہے! اور اُس پر ناک چڑھائی ربُّ الافواج فرماتا ہے ۔ پِھر تُم لُوٹ کا مال اور لنگڑے اور بِیمار ذبِیحے لائے اور اِسی طرح کے ہدئے گُذرانے۔ کیا مَیں اِن کو تُمہارے ہاتھ سے قبُول کرُوں؟ خُداوندفرماتا ہے۔R<  لیکن تُم اِس بات میں اُس کی تَوہِین کرتے ہو کہ تُم کہتے ہو خُداوند کی میز پر کیا ہے! اُس پر کے ہدئے بے حقِیقت ہیں۔p; [ کیونکہ آفتاب کے طلُوع سے غرُوب تک قَوموں میں میرے نام کی تمجِید ہو گی اور ہر جگہ میرے نام پر بخُور جلائیں گے اور پاک ہدئے گُذرانیں گے کیونکہ قَوموں میں میرے نام کی تمجِید ہو گی ربُّ الافواج فرماتا ہے۔V: ' کاشکہ تُم میں کوئی اَیسا ہوتا جو دروازے بند کرتا اور تُم میرے مذبح پر عبث آگ نہ جلاتے! ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں تُم سے خُوش نہیں ہُوں اور تُمہارے ہاتھ کا ہدیہ ہرگِز قبُول نہ کرُوں گا۔9  اب ذرا خُدا کو مناؤ تاکہ وہ ہم پر رحم فرمائے ۔ تُمہارے ہی ہاتھوں نے یہ گُذرانا ہے ۔ کیا تُم اُس کے منظُورِ نظر ہو گے؟ ربُّ الافواج فرماتا ہے۔8 1جب تُم اندھے کی قُربانی کرتے ہو تو کُچھ بُرائی نہیں!اور جب لنگڑے اور بِیمار کو گُذرانتے ہو تو کُچھ نُقصان نہیں! اب یِہی اپنے حاکِم کی نذر کر ۔ کیا وہ تُجھ سے خُوش ہو گا اور تُو اُس کا منظُورِ نظر ہو گا؟ ربُّ الافواج فرماتا ہے۔w7 iتُم میرے مذبح پر ناپاک روٹی گُذرانتے ہو اور کہتے ہو کہ ہم نے کِس بات میں تیری تَوہِین کی؟ اِسی میں جو کہتے ہو خُداوند کی میز حقِیرہے۔_6 9ربُّ الافواج تُم کو فرماتا ہے اَے میرے نام کی تحقِیرکرنے والے کاہِنو! بیٹا اپنے باپ کی اور نَوکر اپنے آقاکی تعظِیم کرتا ہے ۔ پس اگر مَیں باپ ہُوں تو میری عِزّت کہاں ہے؟ اور اگر آقا ہُوں تو میرا خَوف کہاں ہے؟ پر تُم کہتے ہو ہم نے کِس بات میں تیرے نام کی تحقِیر کی؟۔65 gاور تُمہاری آنکھیں دیکھیں گی اور تُم کہو گے کہ خُداوند کی تمجِید اِسرائیل کی حدُود سے آگے تک ہو۔4 9اگر ادُوم کہے ہم برباد تو ہُوئے پر وِیران جگہوں کو پِھر آ کر تعمِیر کریں گے تو ربُّ الافواج فرماتا ہے اگرچہ وہ تعمِیر کریں پر مَیں ڈھاؤُں گا اور لوگ اُن کا یہ نام رکھّیں گے شرارت کا مُلک ۔ وہ لوگ جِن پر ہمیشہ خُداوند کا قہر ہے۔=3 uاور عیسَو سے عداوت رکھّی اور اُس کے پہاڑوں کو وِیران کِیا اور اُس کی مِیراث بیابان کے گِیدڑوں کو دی۔g2 Iخُداوند فرماتا ہے مَیں نے تُم سے مُحبّت رکھّی تَو بھی تُم کہتے ہو تُو نے کِس بات میں ہم سے محبّت ظاہِر کی؟ خُداوند فرماتا ہے کیا عیسَو یعقُوب کا بھائی نہ تھا؟ لیکن مَیں نے یعقُوب سے مُحبّت رکھّی۔|1 uخُداوند کی طرف سے ملاکی کی معرفت اِسرائیل کے لِئے بارِ نبُوّت -:۔0}بلکہ یروشلیِم اور یہُوداہ میں کی سب دیگیں ربُّ الافواج کے لِئے مُقدّس ہوں گی اور سب ذبِیحے گُذراننے والے آئیں گے اور اُن کو لے کر اُن میں پکائیں گے اور اُس روز پِھر کوئی کنعانی ربُّ الافواج کے گھر میں نہ ہو گا۔x/iاُس روز گھوڑوں کی گھنٹیوں پر مرقُوم ہوگاخُداوند کے لِئے مُقدّس اور خُداوند کے گھر کی دیگیں مذبح کے پِیالوں کی مانِند مُقدّس ہوں گی۔.'اہِلِ مِصر اور اُن سب قَوموں کی جو عِیدِ خیام منانے کو نہ جائیں یِہی سزا ہو گی۔0-Yاور اگر قبائِلِ مِصر جِن پر بارِش نہیں ہوتی نہ آئیں تو اُن پر وُہی عذاب نازِل ہو گا جِس کو خُداوند اُن غَیر قَوموں پر نازِل کرے گا جو عِیدِ خیام منانے کو نہ آئیں گی۔`,9اور دُنیا کے اُن تمام قبائِل پر جو بادشاہ ربُّ الافواج کے حضُور سِجدہ کرنے کو یروشلیِم میں نہ آئیں گے مِینہ نہ برسے گا۔q+[اور یروشلیِم سے لڑنے والی قَوموں میں سے جو بچ رہیں گے سال بسال بادشاہ ربُّ الافواج کو سِجدہ کرنے اور عِیدِخیام منانے کو آئیں گے۔H* اور گھوڑوں خچّروں اُونٹوں گدھوں اور سب حَیوانوں پر بھی جو اُن لشکرگاہوں میں ہوں گے وُہی عذاب نازِل ہو گا۔r)]اور یہُوداہ بھی یروشلیِم کے پاس لڑے گا اور اِردگِرد کی سب قَوموں کا مال یعنی سونا چاندی اور لِباس بڑی کثرت سے فراہم کِیا جائے گا۔w(g اور اُس روز خُداوند کی طرف سے اُن کے درمِیان بڑی ہل چل ہو گی اور ایک دُوسرے کا ہاتھ پکڑیں گے اور ایک دُوسرے کے خِلاف ہاتھ اُٹھائے گا۔l'Q اور خُداوند یروشلیِم سے جنگ کرنے والی سب قَوموں پر یہ عذاب نازِل کرے گا کہ کھڑے کھڑے اُن کا گوشت سُوکھ جائے گا اور اُن کی آنکھیں چشم خانوں میں گل جائیں گی اور اُن کی زُبان اُن کے مُنہ میں سڑ جائے گی۔=&s اور لوگ اِس میں سکُونت کریں گے اور پِھر لَعنت مُطلق نہ ہو گی بلکہ یروشلیِم امن وامان سے آباد رہے گا۔G% اور یروشلیِم کے جنُوب میں تمام مُلک جِبع سے رِمُّون تک مَیدان کی مانِند ہو جائے گا پر یروشلیِم بُلند ہو گا اور بِنیمِین کے پھاٹک سے پہلے پھاٹک کے مقام یعنی کونے کے پھاٹک تک اور حنن ا یل کے بُرج سے بادشاہ کے انگُوری حَوضوں تک اپنے مقام پر آباد ہو گا۔6$e اور خُداوند ساری دُنیا کا بادشاہ ہو گا ۔ اُس روز ایک ہی خُداوند ہو گا اور اُس کا نام واحِد ہو گا۔z#mاور اُس روز یروشلیِم سے آبِ حیات جاری ہوگا جِس کا آدھا بحرِ مشرِق کی طرف بہے گا اور آدھا بحرِ مغرِب کی طرف ۔ گرمی سردی میں جاری رہے گا۔B"}پر ایک دِن اَیسا آئے گا جو خُداوند ہی کو معلُوم ہے ۔ وہ نہ دِن ہو گا نہ رات لیکن شام کے وقت رَوشنی ہو گی۔p!Yاور اُس روز رَوشنی نہ ہو گی اور اجرامِ فلک چُھپ جائیں گے۔ #اور تُم میرے پہاڑوں کی وادی سے ہو کر بھاگو گے کیونکہ پہاڑوں کی وادی آضل تک ہو گی ۔ جِس طرح تُم شاہِ یہُوداہ عُزّیاہ کے ایّام میں زلزلہ سے بھاگے تھے اُسی طرح بھاگو گے کیونکہ خُداوند میرا خُدا آئے گا اور سب قُدسی تیرے ساتھ۔#اور اُس روز وہ کوہِ زَیتُون پر جو یروشلیِم کے مشرِق میں واقِع ہے کھڑا ہو گا اور کوہِ زَیتُون بِیچ سے پھٹ جائے گا اور اُس کے مشرِق سے مغرِب تک ایک بڑی وادی ہو جائے گی کیونکہ آدھا پہاڑ شِمال کو سرک جائے گا اور آدھا جنُوب کو۔+تب خُداوند خُرُوج کرے گا اور اُن قَوموں سے لڑے گا جَیسے جنگ کے دِن لڑا کرتا تھا۔wکیونکہ مَیں سب قَوموں کو فراہم کرُوں گا کہ یروشلیِم سے جنگ کریں اور شہر لے لِیا جائے گا اور گھر لُوٹے جائیں گے اور عَورتیں بے حُرمت کی جائیں گی اور آدھا شہر اسِیری میں جائے گا لیکن باقی لوگ شہر ہی میں رہیں گے۔ دیکھ خُداوند کا دِن آتا ہے جب تیرا مال لُوٹ کر تیرے اندر بانٹا جائے گا۔w اور مَیں اِس تِہائی کو آگ میں ڈال کر چاندی کی طرح صاف کرُوں گا اور سونے کی طرح تاؤُں گا ۔ وہ مُجھ سے دُعا کریں گے اور مَیں اُن کی سنُوں گا۔ مَیں کہُوں گا یہ میرے لوگ ہیں اور وہ کہیں گے خُداوند ہی ہمارا خُدا ہے۔E اور خُداوند فرماتا ہے سارے مُلک میں دو تِہائی قتل کِئے جائیں گے اور مَریں گے لیکن ایک تِہائی بچ رہیں گے۔:m ربُّ الافواج فرماتا ہے اَے تلوار تُو میرے چرواہے یعنی اُس اِنسان پر جو میرا رفِیق ہے بیدار ہو ۔ چرواہے کو مار کہ گلّہ پراگندہ ہو جائے اور مَیں چھوٹوں پر ہاتھ چلاؤُں گا۔fE اور جب کوئی اُس سے پُوچھے گا کہ تیری چھاتی پر یہ زخم کَیسے ہیں؟ تو وہ جواب دے گا یہ وہ زخم ہیں جو میرے دوستوں کے گھر میں لگے۔$A بلکہ ہر ایک کہے گا کہ مَیں نبی نہیں کِسان ہُوں کیونکہ مَیں لڑکپن ہی سے غُلام رہا ہُوں۔fE اور اُس روز نبِیوں میں سے ہر ایک نبُوّت کرتے وقت اپنی رویا سے شرمِندہ ہو گا اور کبھی فریب دینے کو پشمِین چادر نہ اوڑھیں گے۔!; اور جب کوئی نُبوّت کرے گا تو اُس کے ماں باپ جِن سے وہ پَیدا ہُؤا اُس سے کہیں گے تُو زِندہ نہ رہے گا کیونکہ تُو خُداوند کا نام لے کر جُھوٹ بولتا ہے اور جب وہ نبُوّت کرے گا تو اُس کے ماں باپ جِن سے وہ پَیدا ہُؤا اُسے چھیدڈالیں گے۔<q اور ربُّ الافواج فرماتا ہے مَیں اُسی روز مُلک سے بُتوں کا نام مِٹا دُوں گا اور اُن کو پِھر کوئی یاد نہ کرے گا اور مَیں نبِیوں کو اور ناپاک رُوح کو مُلک سے خارِج کر دُوں گا۔M  اُس روز گُناہ اور ناپاکی دھونے کو داؤُد کے گھرانے اور یروشلیِم کے باشِندوں کے لِئے ایک سوتا پُھوٹ نِکلے گا۔fE باقی سب گھرانے الگ الگ اور اُن کی بِیوِیاں الگ الگ۔+O لاو ی کا گھرانا الگ اور اُن کی بِیوِیاں الگ ۔ سِمعی کا گھرانا الگ اور اُن کی بِیوِیاں الگ۔y اور تمام مُلک ماتم کرے گا ۔ ہر ایک گھرانا الگ ۔ داؤُد کا گھرانا الگ اور اُن کی بِیوِیاں الگ ۔ ناتن کا گھرانا الگ اور اُن کی بِیوِیاں الگ۔>u اور اُس روز یروشلیِم میں بڑا ماتم ہوگا ۔ ہددرِ مُّون کے ماتم کی مانِند جو مجِدّون کی وادی میں ہُؤا۔ اور مَیں داؤُد کے گھرانے اور یروشلیِم کے باشِندوں پر فضل اور مُناجات کی رُوح نازِل کرُوں گا اور وہ اُس پر جِس کو اُنہوں نے چھیدا ہے نظر کریں گے اور اُس کے لِئے ماتم کریں گے جَیسا کوئی اپنے اِکلوتے کے لِئے کرتا ہے اور اُس کے لِئے تلخ کام ہوں گے جَیسے کوئی اپنے پہلوٹھے کے لِئے ہوتا ہے۔  اور مَیں اُس روز یروشلیِم کی سب مُخالِف قَوموں کی ہلاکت کا قصد کرُوں گا۔} s اُس روز خُداوند یروشلیِم کے باشِندوں کی حِمایت کرے گا اور اُن میں کا سب سے کمزور اُس روز داؤُد کی مانِند ہو گا اور داؤُد کا گھرانا خُدا کی مانِند یعنی خُداوند کے فرِشتہ کی مانِند جو اُن کے آگے آگے چلتا ہو۔r ] اور خُداوند یہُوداہ کے خَیموں کو پہلے رہائی بخشے گا تاکہ داؤُد کا گھرانا اور یروشلیِم کے باشِندے یہُودا ہ کے خِلاف فخر نہ کریں۔( I مَیں اُس روز یہُوداہ کے فرمانرواؤں کو لکڑیوں میں جلتی انگِیٹھی اور پُولوں میں مشعل کی مانِند بناؤُں گا اور وہ دہنے بائیں اور اِردگِرد کی سب قَوموں کو کھا جائیں گے اور اہلِ یروشلیِم پِھر اپنے مقام پر یروشلیِم ہی میں آباد ہوں گے۔W ' تب یہُوداہ کے فرمانروا دِل میں کہیں گے کہ یروشلیِم کے باشِندے اپنے خُدا ربُّ الافواج کے سبب سے ہماری توانائی ہیں۔G خُداوند فرماتا ہے مَیں اُس روز ہر گھوڑے کو حَیرت زدہ اور اُس کے سوار کو دِیوانہ کر دُوں گا لیکن یہُوداہ کے گھرانے پر نِگاہ رکھّوں گا اور قَوموں کے سب گھوڑوں کو اندھا کر دُوں گا۔ p~h}||${}zGyx^w%vuts+rqoo6nHmlljj0i{iggfOeddGc bK`__^@]F\[fZZ^YXX"VV"URTSS@RRQPOO!MMPLKKIHGYFF>EEDDD5CCJBBA#@>>3=\<:;Y:B87{65 4:3o2 1Y00 .-`,+*))5(''j&s%%H$$#R"(!1 Y*ipWu6mj] ` FNkhSh Kعَیب جوئی نہ کرو کہ تُمہاری بھی عَیب جوئی نہ کی جائے۔A{"پس کل کے لِئے فِکر نہ کرو کیونکہ کل کا دِن اپنے لِئے آپ فِکر کر لے گا ۔ آج کے لِئے آج ہی کا دُکھ کافی ہے۔>u!بلکہ تُم پہلے اُس کی بادشاہی اور اُس کی راستبازی کی تلاش کرو تو یہ سب چِیزیں بھی تُم کو مِل جائیں گی۔b= کیونکہ اِن سب چِیزوں کی تلاش میں غَیر قَومیں رہتی ہیں اور تُمہارا آسمانی باپ جانتا ہے کہ تُم اِن سب چِیزوں کے مُحتاج ہو۔ 9اِس لِئے فِکرمند ہو کر یہ نہ کہو کہ ہم کیا کھائیں گے یا کیا پِئیں گےیا کیاپہنیں گے؟۔~uپس جب خُدا مَیدان کی گھاس کو جو آج ہے اور کل تنُور میں جھونکی جائے گی اَیسی پوشاک پہناتا ہے تو اَے کم اِعتقادو تُم کو کیوں نہ پہنائے گا؟۔^5تَو بھی مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ سُلیما ن بھی باوُجُود اپنی ساری شان و شوکت کے اُن میں سے کِسی کی مانِند مُلبّس نہ تھا۔s _اور پوشاک کے لِئے کیوں فِکر کرتے ہو؟ جنگلی سوسن کے درختوں کو غَور سے دیکھو کہ وہ کِس طرح بڑھتے ہیں ۔ وہ نہ مِحنت کرتے نہ کاتتے ہیں۔ تُم میں اَیسا کَون ہے جو فِکر کر کے اپنی عُمر میں ایک گھڑی بھی بڑھا سکے؟۔/ Wہوا کے پرِندوں کو دیکھو کہ نہ بوتے ہیں نہ کاٹتے ۔ نہ کوٹِھیوں میں جمع کرتے ہیں تَو بھی تُمہارا آسمانی باپ اُن کو کِھلاتا ہے ۔ کیا تُم اُن سے زِیادہ قدر نہیں رکھتے؟۔P اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اپنی جان کی فِکر نہ کرنا کہ ہم کِیا کھائیں گے یا کِیا پِئیں گے؟ اور نہ اپنے بدن کی کہ کِیا پہنیں گے؟ کِیا جان خُوراک سے اور بدن پوشاک سے بڑھ کر نہیں؟۔o Wکوئی آدمی دو مالِکوں کی خِدمت نہیں کر سکتا کیونکہ یا تو ایک سے عداوت رکھّے گا اور دُوسرے سے مُحبّت۔ یا ایک سے مِلا رہے گا اور دُوسرے کو ناچِیز جانے گا ۔ تُم خُدا اور دَولت دونوں کی خِدمت نہیں کر سکتے۔nUاور اگر تیری آنکھ خراب ہو تو تیرا سارا بدن تارِیک ہو گا ۔ پس اگر وہ رَوشنی جو تُجھ میں ہے تارِیکی ہو تو تارِیکی کَیسی بڑی ہو گی!۔بدن کا چراغ آنکھ ہے ۔ پس اگر تیری آنکھ درُست ہوتو تیرا سارا بدن رَوشن ہو گا۔iKکیونکہ جہاں تیرا مال ہے وہیں تیرا دِل بھی لگا رہے گا۔Pبلکہ اپنے لِئے آسمان پر مال جمع کرو جہاں نہ کِیڑا خراب کرتا ہے نہ زنگ اور نہ وہاں چور نقب لگاتے اور چُراتے ہیں۔Fاپنے واسطے زمِین پر مال جمع نہ کرو جہاں کِیڑا اور زنگ خراب کرتا ہے اور جہاں چور نقب لگاتے اور چُراتے ہیں۔~uتاکہ آدمی نہیں بلکہ تیرا باپ جو پوشِیدگی میں ہے تُجھے روزہ دار جانے ۔ اِس صُورت میں تیرا باپ جو پوشِیدگی میں دیکھتا ہے تُجھے بدلہ دے گا۔s_بلکہ جب تُو روزہ رکھّے تو اپنے سر میں تیل ڈال اور مُنہ دھو۔Mاور جب تُم روزہ رکھّو تو رِیاکاروں کی طرح اپنی صُورت اُداس نہ بناؤ کیونکہ وہ اپنا مُنہ بِگاڑتے ہیں تاکہ لوگ اُن کو روزہ دار جانیں ۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اپنا اجر پا چُکے۔3_اور اگر تُم آدمِیوں کے قصُور مُعاف نہ کرو گے تو تُمہارا باپ بھی تُمہارے قصُور مُعاف نہ کرے گا۔6eاِس لِئے کہ اگر تُم آدمِیوں کے قصُور مُعاف کرو گے تو تُمہارا آسمانی باپ بھی تُم کو مُعاف کرے گا۔G~ اور ہمیں آزمایش میں نہ لا بلکہ بُرائی سے بچا(کیونکہ بادشاہی اور قُدرت اور جلال ہمیشہ تیرے ہی ہیں۔ آمِین)۔}1 اور جِس طرح ہم نے اپنے قرض داروں کو مُعاف کِیا ہے تُو بھی ہمارے قرض ہمیں مُعاف کر۔=|u ہماری روز کی روٹی آج ہمیں دے۔{ تیری بادشاہی آئے ۔ تیری مرضی جَیسی آسمان پر پُوری ہوتی ہے زمِین پر بھی ہو۔&zE پس تُم اِس طرح دُعا کِیا کرو کہ اَے ہمارے باپ تُو جو آسمان پر ہے تیرا نام پاک مانا جائے۔Uy#پس اُن کی مانِند نہ بنو کیونکہ تُمہارا باپ تُمہارے مانگنے سے پہلے ہی جانتا ہے کہ تُم کِن کِن چِیزوں کے مُحتاج ہو۔txaاور دُعا کرتے وقت غَیر قَوموں کے لوگوں کی طرح بَک بَک نہ کرو کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہمارے بُہت بولنے کے سبب سے ہماری سُنی جائے گی۔:wmبلکہ جب تُو دُعا کرے تو اپنی کوٹھری میں جا اور دروازہ بند کر کے اپنے باپ سے جو پوشِیدگی میں ہے دُعا کر ۔ اِس صُورت میں تیرا باپ جو پوشِیدگی میں دیکھتا ہے تُجھے بدلہ دے گا۔}vsاور جب تُم دُعا کرو تو رِیاکاروں کی مانِند نہ بنو کیونکہ وہ عِبادت خانوں میں اور بازاروں کے موڑوں پر کھڑے ہو کر دُعا کرنا پسند کرتے ہیں تاکہ لوگ اُن کودیکھیں ۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اپنا اجر پا چُکے۔9ukتاکہ تیری خَیرات پوشِیدہ رہے ۔ اِس صُورت میں تیرا باپ جو پوشِیدگی میں دیکھتا ہے تُجھے بدلہ دے گا۔t/بلکہ جب تُو خَیرات کرے تو جو تیرا دہنا ہاتھ کرتا ہے اُسے تیرا بایاں ہاتھ نہ جانے۔Fsپس جب تُو خَیرات کرے تو اپنے آگے نرسِنگا نہ بجوا جَیسا رِیاکار عِبادت خانوں اور کُوچوں میں کرتے ہیں تاکہ لوگ اُن کی بڑائی کریں ۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اپنا اجر پا چُکے۔r خبردار اپنے راستبازی کے کام آدمِیوں کے سامنے دِکھانے کے لِئے نہ کرو ۔ نہیں تو تُمہارے باپ کے پاس جو آسمان پر ہے تُمہارے لِئے کُچھ اجر نہیں ہے۔uqc0پس چاہئے کہ تُم کامِل ہو جَیسا تُمہارا آسمانی باپ کامِل ہے۔Sp/اور اگر تُم فقط اپنے بھائِیوں ہی کو سلام کرو تو کیا زِیادہ کرتے ہو؟ کیا غَیر قَوموں کے لوگ بھی اَیسا نہیں کرتے؟۔ro].کیونکہ اگر تُم اپنے مُحبّت رکھنے والوں ہی سے مُحبّت رکھّو تو تُمہارے لِئے کیا اجر ہے؟ کیا محصُول لینے والے بھی اَیسا نہیں کرتے؟۔%nC-تاکہ تُم اپنے باپ کے جو آسمان پر ہے بیٹے ٹھہرو کیونکہ وہ اپنے سُورج کو بدوں اور نیکوں دونوں پر چمکاتا ہے اور راستبازوں اور ناراستوں دونوں پر مِینہ برساتا ہے۔>mu,لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ اپنے دُشمنوں سے مُحبّت رکھّو اور اپنے ستانے والوں کے لِئے دُعا کرو۔l5+تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ اپنے پڑوسی سے مُحبّت رکھ اور اپنے دُشمن سے عداوت۔ k*جو کوئی تُجھ سے مانگے اُسے دے اور جو تُجھ سے قرض چاہے اُس سے مُنہ نہ موڑ۔j)اور جو کوئی تُجھے ایک کوس بیگار میں لے جائے اُس کے ساتھ دو کوس چلا جا۔i/(اور اگر کوئی تُجھ پر نالِش کر کے تیرا کُرتا لیناچاہے تو چوغہ بھی اُسے لے لینے دے۔rh]'لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ شرِیر کا مُقابلہ نہ کرنا بلکہ جو کوئی تیرے دہنے گال پر طمانچہ مارے دُوسرا بھی اُس کی طرف پھیر دے۔ g&تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ آنکھ کے بدلے آنکھ اور دانت کے بدلے دانت۔f1%بلکہ تُمہارا کلام ہاں ہاں یا نہیں نہیں ہو کیونکہ جو اِس سے زِیادہ ہے وہ بدی سے ہے۔e$نہ اپنے سر کی قَسم کھانا کیونکہ تُو ایک بال کو بھی سفید یا کالا نہیں کر سکتا۔7dg#نہ زمِین کی کیونکہ وہ اُس کے پاؤں کی چَوکی ہے ۔ نہ یروشلِیم کی کیونکہ وہ بُزرگ بادشاہ کا شہر ہے۔6ce"لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ بِالکُل قَسم نہ کھانا ۔ نہ تو آسمان کی کیونکہ وہ خُدا کا تخت ہے۔Tb!!پِھرتُم سُن چُکے ہو کہ اگلوں سے کہا گیا تھا کہ جُھوٹی قَسم نہ کھانا بلکہ اپنی قَسمیں خُداوند کے لِئے پُوری کرنا۔Ea لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ جو کوئی اپنی بِیوی کو حرام کاری کے سِوا کِسی اَور سبب سے چھوڑ دے وہ اُس سے زِنا کراتا ہے اور جو کوئی اُس چھوڑی ہُوئی سے بیاہ کرے وہ زِنا کرتا ہے۔ `یہ بھی کہا گیا تھا کہ جو کوئی اپنی بِیوی کو چھوڑے اُسے طلاق نامہ لِکھ دے۔M_اور اگر تیرا دہنا ہاتھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُس کوکاٹ کر اپنے پاس سے پَھینک دے کیونکہ تیرے لِئے یِہی بِہترہے کہ تیرے اعضا میں سے ایک جاتا رہے اور تیرا سارا بدن جہنّم میں نہ جائے۔V^%پس اگر تیری د ہنی آنکھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے نِکال کراپنے پاس سے پَھینک دے کیونکہ تیرے لِئے یِہی بِہتر ہے کہ تیرے اعضا میں سے ایک جاتا رہے اور تیراسارا بدن جہنّم میں نہ ڈالا جائے۔f]Eلیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ جِس کِسی نے بُری خواہِش سے کِسی عَورت پر نِگاہ کی وہ اپنے دِل میں اُس کے ساتھ زِنا کر چُکا۔]\3تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ زِنا نہ کرنا۔.[Uمَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک تُوکَوڑی کَوڑی ادا نہ کر دیگا وہاں سے ہرگِز نہ چُھوٹے گا۔^Z5جب تک تُو اپنے مُدّعی کے ساتھ راہ میں ہے اُس سے جلد صُلح کر لے ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مُدّعی تُجھے مُنصِف کے حوالہ کر دے اور مُنصِف تُجھے سِپاہی کے حوالہ کر دے اور تُو قَیدخانہ میں ڈالا جائے۔FYتو وہیں قُربان گاہ کے آگے اپنی نذر چھوڑ دے اور جا کر پہلے اپنے بھائی سے مِلاپ کر ۔ تب آکر اپنی نذر گُذران۔MXپس اگر تُو قُربان گاہ پر اپنی نذر گُذرانتا ہو اور وہاں تُجھے یاد آئے کہ میرے بھائی کو مُجھ سے کُچھ شِکایت ہے۔W+لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ جو کوئی اپنے بھائی پر غُصّے ہو گا وہ عدالت کی سزا کے لائِق ہو گا اور جو کوئی اپنے بھائی کو پاگل کہے گا وہ صدرعدالت کی سزا کے لائِق ہو گا اور جو اُس کو احمق کہے گا و ہ آتشِ جہنّم کا سزاوار ہو گا۔LVتُم سُن چُکے ہو کہ اگلوں سے کہا گیا تھا کہ خُون نہ کرنا اور جو کوئی خُون کرے گاوہ عدالت کی سزا کے لائِق ہو گا۔!U;کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر تُمہاری راستبازی فقِیہوں اورفرِیسِیوں کی راستبازی سے زِیادہ نہ ہو گی تو تُم آسمان کی بادشاہی میں ہرگِز داخِل نہ ہو گے۔T1پس جو کوئی اِن چھوٹے سے چھوٹے حُکموں میں سے بھی کِسی کو توڑے گا اور یہی آدمِیوں کو سِکھائے گاوہ آسمان کی بادشاہی میں سب سے چھوٹا کہلائے گالیکن جو اُن پر عمل کرے گااور اُن کی تعلِیم دے گا وہ آسمان کی بادشاہی میں بڑا کہلائے گا۔Sکیونکہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک آسمان اور زمِین ٹل نہ جائیں ایک نُقطہ یا ایک شوشہ تَورَیت سے ہرگِز نہ ٹلے گا جب تک سب کُچھ پُورا نہ ہو جائے۔\R1یہ نہ سمجھو کہ مَیں تَورَیت یا نبِیوں کی کِتابوں کو منسُوخ کرنے آیا ہُوں۔ منسُوخ کرنے نہیں بلکہ پُورا کرنے آیا ہُوں۔Q3اِسی طرح تُمہاری رَوشنی آدمِیوں کے سامنے چمکے تاکہ وہ تُمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر تُمہارے باپ کی جو آسمان پر ہے تمجِید کریں۔ تَورَیت کے بارے میں تعلیِمRPاور چراغ جلا کر پَیمانہ کے نِیچے نہیں بلکہ چراغ دان پر رکھتے ہیں تو اُس سے گھر کے سب لوگوں کو رَوشنی پُہنچتی ہے۔yOkتُم دُنیا کے نُور ہو ۔ جو شہر پہاڑ پر بسا ہے وہ چُھپ نہیں سکتا۔YN+ تُم زمِین کے نمک ہو لیکن اگر نمک کا مزہ جاتا رہے تو وہ کِس چِیز سے نمکِین کِیا جائے گا؟ پِھر وہ کِسی کام کا نہیں سِوا اِس کے کہ باہر پَھینکا جائے اور آدمِیوں کے پاؤں کے نِیچے رَوندا جائے۔M خُوشی کرنا اور نِہایت شادمان ہونا کیونکہ آسمان پر تُمہارا اجر بڑا ہے اِس لِئے کہ لوگوں نے اُن نبِیوں کو بھی جو تُم سے پہلے تھے اِسی طرح ستایا تھا۔qL[ جب میرے سبب سے لوگ تُم کو لَعن طَعن کریں گے اور ستائیں گے اور ہر طرح کی بُری باتیں تُمہاری نِسبت ناحق کہیں گے تو تُم مُبارک ہو گے۔&KE مُبارک ہیں وہ جو راستبازی کے سبب سے ستائے گئے ہیں کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُن ہی کی ہے۔J{ مُبارک ہیں وہ جو صُلح کراتے ہیں کیونکہ وہ خُدا کے بیٹے کہلائیں گے۔pIYمُبارک ہیں وہ جو پاک دِل ہیں کیونکہ وہ خُدا کو دیکھیں گے۔sH_مُبارک ہیں وہ جو رحمدِل ہیں کیونکہ اُن پر رحم کِیاجائے گا۔Gمُبارک ہیں وہ جو راستبازی کے بُھوکے اور پِیاسے ہیں کیونکہ وہ آسُودہ ہوں گے۔tFaمُبارک ہیں وہ جو حلِیم ہیں کیونکہ وہ زمِین کے وارِث ہوں گے۔hEIمُبارک ہیں وہ جو غمگین ہیں کیونکہ وہ تسلّی پائیں گے۔ D مُبارک ہیں وہ جو دِل کے غرِیب ہیں کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُن ہی کی ہے۔lCQاور وہ اپنی زُبان کھو ل کر اُن کو یُوں تعلِیم دینے لگا۔&B Gوہ اِس بِھیڑ کو دیکھ کر پہاڑ پر چڑھ گیا اور جب بَیٹھ گیا تو اُس کے شاگِرد اُس کے پاس آئے۔9Akاور گلِیل اور دکُپُلس اور یروشلِیم اور یہُودیہ اور یَردن کے پار سے بڑی بِھیڑ اُس کے پِیچھے ہو لی۔&@Eاور اُس کی شُہرت تمام سُور یہ میں پھیل گئی اور لوگ سب بِیماروں کو جو طرح طرح کی بِیمارِیوں اور تکلِیفوں میں گرِفتار تھے اور اُن کو جِن میں بدرُوحیں تِھیں اورمِرگی والوں اور مفلُوجوں کو اُس کے پاس لائے اور اُس نے اُن کواچّھا کِیا۔V?%اور یِسُو ع تمام گلِیل میں پِھرتا رہا اور اُن کے عِبادتخانوں میں تعلِیم دیتا اور بادشاہی کی خُوشخبری کی مُنادی کرتا اور لوگوں کی ہر طرح کی بِیماری اور ہرطرح کی کمزوری کو دُور کرتا رہا۔u>cوہ فوراً کشتی اور اپنے باپ کو چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔Z=-اور وہاں سے آگے بڑھ کر اُس نے اَور دو بھائِیوں یعنی زبد ی کے بیٹے یعقُو ب اور اُس کے بھائی یوحنّا کو دیکھا کہ اپنے باپ زبد ی کے ساتھ کشتی پر اپنے جالوں کی مرمّت کر رہے ہیں اور اُن کو بُلایا۔W<'وہ فوراً جال چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔;اور اُن سے کہا میرے پِیچھے چلے آؤ تو مَیں تُم کوآدم گِیر بناؤُں گا۔A:{اور اُس نے گلِیل کی جِھیل کے کنارے پِھرتے ہُوئے دو بھائِیوں یعنی شِمعُو ن کو جو پطر س کہلاتا ہے اوراُس کے بھائی اندر یاس کو جِھیل میں جال ڈالتے دیکھا کیونکہ وہ ماہی گِیرتھے۔O9اُس وقت سے یِسُو ع نے مُنادی کرنا اور یہ کہنا شرُوع کِیا کہ تَوبہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے۔l8Qیعنی جو لو گ اندھیرے میں بَیٹھے تھے اُنہوں نے بڑی رَوشنی دیکھی اور جو مَوت کے مُلک اور سایہ میں بَیٹھے تھے اُن پر رَوشنی چمکی۔'7Gزبُولُو ن کا عِلاقہ اور نفتا لی کاعِلاقہ دریا کی راہ یَردن کے پار غَیر قَوموں کی گلِیل۔m6Sتاکہ جو یسعیا ہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ۔55c اور ناصرۃ کو چھوڑ کر کفرنحُوم میں جا بسا ۔ جو جِھیل کے کنارے زبُولُو ن اور نفتا لی کی سرحدپر ہے۔4w جب اُس نے سُنا کہ یُوحنّا پکڑوا دِیا گیا تو گلِیل کو روانہ ہُؤا۔3 تب اِبلِیس اُس کے پاس سے چلا گیا اور دیکھو فرشتے آ کر اُس کی خِدمت کرنے لگے۔_27 یِسُو ع نے اُس سے کہا اَے شَیطان دُور ہو کیونکہ لِکھاہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کر اور صِرف اُسی کی عبادت کر۔1 اور اُس سے کہا اگر تُو جُھک کر مُجھے سِجدہ کرے تویہ سب کُچھ تُجھے دے دُوں گا۔K0پِھراِبلِیس اُسے ایک بُہت اُونچے پہاڑ پر لے گیا اور دُنیا کی سب سلطنتیں اور اُن کی شان و شوکت اُسے دِکھائی۔/%یِسُو ع نے اُس سے کہا یہ بھی لِکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی آزمایش نہ کر۔`.9اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو اپنے تئِیں نِیچے گِرا دے کیونکہ لِکھا ہے کہ وہ تیری بابت اپنے فرشتوں کو حُکم دے گا اور وہ تُجھے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے اَیسا نہ ہو کہ تیرے پاؤں کو پتّھرسے ٹھیس لگے۔#-?تب اِبلِیس اُسے مُقدّس شہر میں لے گیا اور ہَیکل کے کنگُرے پر کھڑا کر کے اُس سے کہا کہ۔P,اُس نے جواب میں کہا لِکھا ہے کہ آدمی صِرف روٹی ہی سے جِیتا نہ رہے گابلکہ ہر بات سے جو خُدا کے مُنہ سے نِکلتی ہے۔:+mاور آزمانے والے نے پاس آ کر اُس سے کہا اگر تُو خُداکا بیٹا ہے تو فرما کہ یہ پتّھر روٹِیاں بن جائیں۔|*qاور چالِیس دِن اور چالِیس رات فاقہ کر کے آخِر کواُسے بُھوک لگی۔) اُس وقت رُوح یِسُو ع کو جنگل میں لے گیا تاکہ اِبلِیس سے آزمایا جائے۔(#اور دیکھو آسمان سے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں۔A'{اور یِسُو ع بپتِسمہ لے کر فی الفَور پانی کے پاس سے اُوپر گیا اور دیکھو اُس کے لِئے آسمان کُھل گیااور اُس نے خُدا کے رُوح کو کبُوتر کی مانِند اُترتے اور اپنے اُوپر آتے دیکھا ۔u&cیِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا اب تُو ہونے ہی دے کیونکہ ہمیں اِسی طرح ساری راستبازی پُوری کرنا مُناسِب ہے ۔ اِس پر اُس نے ہونے دِیا۔R%مگر یُوحنّا یہ کہہ کر اُسے منع کرنے لگا کہ مَیں آپ تُجھ سے بپتِسمہ لینے کا مُحتاج ہُوں اور تُو میرے پاس آیا ہے؟۔$) اُس وقت یِسُو ع گلِیل سے یَردن کے کنارے یُوحنّا کے پاس اُس سے بپتِسمہ لینے آیا۔+#O اُس کاچھاج اُس کے ہاتھ میں ہے اور وہ اپنے کھلیہان کو خُوب صاف کرے گا اور اپنے گیہُوں کو تو کھتّے میں جمع کرے گا مگر بُھوسی کو اُس آگ میں جلائے گاجوبُجھنے کی نہیں۔b"= مَیں تو تُم کو تَوبہ کے لِئے پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُوں لیکن جو میرے بعد آتا ہے وہ مُجھ سے زورآور ہے ۔ مَیں اُس کی جُوتِیاں اُٹھانے کے لائِق نہیں ۔ وہ تُم کورُوحُ القُدس اور آگ سے بپتِسمہ دے گا۔P! اور اب درختوں کی جڑ پر کُلہاڑا رکھّا ہُؤا ہے ۔ پس جو درخت اچّھا پَھل نہیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈالاجاتا ہے۔" = اور اپنے دِلوں میں یہ کہنے کا خیال نہ کرو کہ ابرہا م ہمارا باپ ہے کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا اِن پتّھروں سے ابرہا م کے لِئے اَولاد پَیدا کر سکتاہے۔>wپس تَوبہ کے موافِق پَھل لاؤ۔3_مگر جب اُس نے بُہت سے فرِیسیِوں اور صدُوقِیوں کوبپتِسمہ کے لِئے اپنے پاس آتے دیکھا تو اُن سے کہا کہ اَے سانپ کے بچّو! تُم کو کِس نے جتا دِیا کہ آنے والے غضب سے بھاگو؟۔  اور اپنے گُناہوں کا اِقرار کر کے دریایِ یَردن میں اُس سے بپتِسمہ لِیا۔-Sاُس وقت یروشلیِم اور سارے یہُودیہ اور یَردن کے گِردو نواح کے سب لوگ نِکل کر اُس کے پاس گئے۔nUیہ یُوحنّا اُونٹ کے بالوں کی پوشاک پہنے اور چمڑے کا پٹکااپنی کمر سے باندھے رہتا تھا اور اِس کی خوراک ٹِڈّیاں اورجنگلی شہد تھا۔+یہ وُہی ہے جِس کا ذکر یسعیا ہ نبی کی معرفت یُوں ہُؤا کہ بیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ خُداوند کی راہ تیّار کرو ۔ اُس کے راستے سِیدھے بناؤ۔eCتَوبہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے۔0 [اُن دِنوں میں یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا آیا اور یہُودیہ کے بیابان میں یہ مُنادی کرنے لگا کہ۔A{اور ناصرۃ نام ایک شہر میں جا بسا تاکہ جو نبِیوں کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ وہ ناصری کہلائے گا۔ 9مگر جب سُنا کہ اَرخلا ؤس اپنے باپ ہیرود یس کی جگہ یہُودیہ میں بادشاہی کرتا ہے تو وہاں جانے سے ڈرا اور خواب میں ہدایت پا کر گلِیل کے عِلاقہ کو روانہ ہو گیا۔پس وہ اُٹھا اور بچّے اور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر اِسرا ئیل کے مُلک میں آگیا۔Sاُٹھ اِس بچّے اور اِس کی ماں کو لے کر اِسرا ئیل کے مُلک میں چلا جا کیونکہ جو بچّے کی جان کے خواہاں تھے وہ مَر گئے۔9kجب ہیرود یس مَر گیا تو دیکھو خُداوند کے فرِشتہ نے مِصر میں یُوسف کو خواب میں دِکھائی دے کر کہا کہ۔iKرامہ میں آواز سُنائی دی۔ رونا اور بڑا ماتم ۔ راخِل اپنے بچّوں کو رو رہی ہے اور تسلّی قبُول نہیں کرتی اِس لِئے کہ وہ نہیں ہیں۔{اُس وقت وہ بات پُوری ہُوئی جو یِرمیا ہ نبی کی معرفت کہی گئی تھی کہ۔X)جب ہیرود یس نے دیکھا کہ مجُوسِیوں نے میرے ساتھ ہنسی کی تو نِہایت غُصّے ہُؤا اور آدمی بھیج کر بَیت لحم اور اُس کی سب سرحدّوں کے اندر کے اُن سب لڑکوں کو قتل کروا دِیا جو دو دو برس کے یا اِس سے چھوٹے تھے ۔ اُس وقت کے حِساب سے جو اُس نے مجُوسِیوں سے تحقِیق کی تھی۔oWاور ہیرود یس کے مَرنے تک وہیں رہا تاکہ جو خُداوند نے نبی کی معرفت کہا تھا وہ پُورا ہو کہ مِصر میں سے مَیں نے اپنے بیٹے کو بُلایا۔+پس وہ اُٹھا اور رات کے وقت بچّے اور اُس کی ماں کوساتھ لے کر مِصر کو روانہ ہو گیا۔C  جب وہ روانہ ہو گئے تو دیکھو خُداوند کے فرِشتہ نے یُوسف کو خواب میں دِکھائی دے کرکہا اُٹھ ۔ بچّے اور اُس کی ماں کو ساتھ لے کر مِصر کو بھاگ جا اور جب تک کہ مَیں تُجھ سے نہ کہُوں وہیں رہنا کیونکہ ہیرود یس اِس بچّے کو تلاش کرنے کو ہے تاکہ اِسے ہلاک کرے۔5 c اور ہیرود یس کے پاس پِھر نہ جانے کی ہدایت خواب میں پا کر دُوسری راہ سے اپنے مُلک کو روانہ ہُوئے۔ 9 اور اُس گھر میں پُہنچ کر بچّے کو اُس کی ماں مر یم کے پاس دیکھا اور اُس کے آگے گِر کر سِجدہ کِیا اور اپنے ڈِبّے کھول کر سونا اور لُبان اور ُمر اُس کونذر کِیا۔O  وہ ستارے کو دیکھ کر نِہایت خُوش ہُوئے۔4 a وہ بادشاہ کی بات سُن کر روانہ ہُوئے اور دیکھو جو ستارہ اُنہوں نے پُورب میں دیکھا تھا وہ اُن کے آگے آگے چلا۔ یہاں تک کہ اُس جگہ کے اُوپر جا کر ٹھہر گیا جہاں وہ بچّہ تھا۔3اور یہ کہہ کر اُنہیں بَیت لحم کو بھیجا کہ جا کر اُس بچّے کی بابت ٹِھیک ٹِھیک دریافت کرو اور جب وہ مِلے تو مُجھے خبر دو تاکہ مَیں بھی آ کر اُسے سِجدہ کرُوں۔B}اِس پر ہیرود یس نے مجُوسِیوں کو چُپکے سے بُلا کر اُن سے تحقِیق کی کہ وہ ستارہ کِس وقت دِکھائی دِیا تھا۔1[اَے بَیت لحم یہُو داہ کے علاقے تُو یہُودا ہ کے حاکِموں میں ہرگِز سب سے چھوٹا نہیں۔ کیونکہ تُجھ میں سے ایک سردار نکِلے گا جو میری اُمّت اِسرا ئیل کی گلّہ بانی کرے گا۔"=اُنہوں نے اُس سے کہا یہُودیہ کے بَیت لحم میں کیونکہ نبی کی معرفت یُوں لِکھا گیا ہے کہSاور اُس نے قَوم کے سب سردار کاہِنوں اور فقِیہوں کو جمع کر کے اُن سے پُوچھا کہ مسِیح کی پَیدایش کہاں ہونی چاہئے؟۔  یہ سُن کر ہیرود یس بادشاہ اور اُس کے ساتھ یروشلِیم کے سب لوگ گھبرا گئے۔Y+یہُودِیوں کا بادشاہ جو پَیدا ہُؤا ہے وہ کہاں ہے؟ کیونکہ پُورب میں اُس کا ستارہ دیکھ کر ہم اُسے سِجدہ کرنے آئے ہیں۔ جب یِسُو ع ہیرود یس بادشاہ کے زمانہ میں یہُودیہ کے بَیت لحم میں پَیدا ہُؤا تو دیکھو کئی مجُوسی پُورب سے یروشلِیم میں یہ کہتے ہُوئے آئے کہ۔  اور اُس کونہ جانا جب تک اُس کے بیٹا نہ ہُؤا اور اُس کانام یِسُو ع رکھّا۔ ~~5}Y|q{yzyy,xwvuu$tUsrrmqqOp>nn"m9l;kGjeiihgfee$dd)ca`__^+]\[ZZ\YXWW^VVGUTTRQQmPONNMLLKqJIIwHGFEEDC A@>==N<;::)998766 5K44$3921B0H//).-,+**b)(('&&%$#"! BZj,Wx*UU < L ! o F+W:bF1 جِس کے سُننے کے کان ہوں وہ سُن لے۔e0C اور چاہو تو مانو۔ ایلیّا ہ جو آنے والا تھا یِہی ہے۔k/O کیونکہ سب نبِیوں اور تَورَیت نے یُوحنّا تک نبُوّت کی۔Y.+ اور یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کے دِنوں سے اب تک آسمان کی بادشاہی پر زور ہوتا رہا ہے اور زورآور اُسے چِھین لیتے ہیں۔:-m مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو عَورتوں سے پَیدا ہُوئے ہیں اُن میں یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے سے بڑا کوئی نہیں ہُؤا لیکن جو آسمان کی بادشاہی میں چھوٹا ہے وہ اُس سے بڑا ہے۔O, یہ وُہی ہے جِس کی بابت لِکھا ہے کہ دیکھ میں اپنا پَیغمبر تیرے آگے بھیجتاہوں جو تیری راہ تیرے آگے تیّار کرے گا۔*+M تو پِھر کیوں گئے تھے؟ کیا ایک نبی دیکھنے کو؟ ہاں مَیں تُم سے کہتا ہُوں بلکہ نبی سے بڑے کو۔m*S تو پِھر کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا مہِین کپڑے پہنے ہُوئے شخص کو؟ دیکھو جو مہِین کپڑے پہنتے ہیں وہ بادشاہوں کے گھروں میں ہوتے ہیں۔) جب وہ روانہ ہو لِئے تو یِسُو ع نے یُوحنّا کی بابت لوگوں سے کہنا شُرُوع کِیا کہ تُم بیابان میں کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا ہوا سے ہِلتے ہُوئے سرکنڈے کو؟۔^(5 اور مُبارک وہ ہے جو میرے سبب سے ٹھوکر نہ کھائے۔$'A کہ اندھے دیکھتے اور لنگڑے چلتے پِھرتے ہیں ۔ کوڑھی پاک صاف کِئے جاتے اور بہرے سُنتے ہیں اور مُردے زِندہ کِئے جاتے ہیں اور غرِیبوں کو خُوشخبری سُنائی جاتی ہے۔-&S یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا کہ جوکچھ تُم سُنتے اور دیکھتے ہو جا کر یُوحنّا سے بیان کر دو۔c%? کہ آنے والا تُو ہی ہے یا ہم دُوسرے کی راہ دیکھیں؟۔?$w اور یُوحنّا نے قَیدخانہ میں مسِیح کے کاموں کا حال سُن کر اپنے شاگِردوں کی معرفت اُس سے پُچھوا بھیجا۔k# Q جب یِسُو ع اپنے بارہ شاگِردوں کو حُکم دے چُکا تواَیسا ہُؤا کہ وہاں سے چلا گیا تاکہ اُن کے شہروں میں تعلِیم دے اور مُنادی کرے۔"! *اور جو کوئی شاگِرد کے نام سے اِن چھوٹوں میں سے کِسی کو صِرف ایک پِیالہ ٹھنڈا پانی ہی پِلائے گامَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں وہ اپنا اجر ہرگِز نہ کھوئے گا۔{!o )جو نبی کے نام سے نبی کو قبُول کرتا ہے وہ نبی کا اجر پائے گااور جو راستباز کے نام سے راستباز کو قبُول کرتا ہے وہ راستباز کا اَجر پائے گا۔P  (جو تُم کو قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے۔3_ 'جو کوئی اپنی جان بچاتا ہے اُسے کھوئے گااور جو کوئی میری خاطِر اپنی جان کھوتا ہے اُسے بچائے گا۔ &اور جو کوئی اپنی صلِیب نہ اُٹھائے اور میرے پِیچھے نہ چلے وہ میرے لائق نہیں۔   %جو کوئی باپ یا ماں کو مُجھ سے زیادہ عزِیز رکھتا ہے وہ میرے لائق نہیں اور جو کوئی بیٹے یا بیٹی کو مُجھ سے زیادہ عزِیز رکھتا ہے وہ میرے لائق نہیں۔[/ $اور آدمی کے دُشمن اُس کے گھر ہی کے لوگ ہوں گے۔]3 #کیونکہ مَیں اِس لِئے آیا ہُوں کہ آدمی کو اُس کے باپ سے اور بیٹی کو اُس کی ماں سے اور بہُو کو اُس کی ساس سے جُدا کر دُوں۔3_ "یہ نہ سمجھو کہ مَیں زمِین پر صُلح کرانے آیا ہُوں ۔ صُلح کرانے نہیں بلکہ تلوارچلوا نے آیا ہُوں۔R !مگر جو کوئی آدمِیوں کے سامنے میرا اِنکار کرے گامَیں بھی اپنے باپ کے سامنے جو آسمان پر ہے اُس کااِنکار کرُوں گا۔P پس جو کوئی آدمِیوں کے سامنے میرا اِقرار کرے گامَیں بھی اپنے باپ کے سامنے جو آسمان پر ہے اُس کااِقرار کرُوں گا۔r] پس ڈرو نہیں ۔ تُمہاری قدر تو بُہت سی چِڑِیوں سے زِیادہ ہے۔[/ بلکہ تُمہارے سر کے بال بھی سب گِنے ہُوئے ہیں۔P کیا پَیسے کی دو چِڑِیاں نہیں بِکتِیں؟ اور اُن میں سے ایک بھی تُمہارے باپ کی مرضی بغَیر زمِین پر نہیں گِر سکتی۔ve جو بدن کو قتل کرتے ہیں اور رُوح کو قتل نہیں کر سکتے اُن سے نہ ڈرو بلکہ اُسی سے ڈرو جو رُوح اور بدن دونوں کو جہنّم میں ہلاک کر سکتا ہے۔]3 جو کُچھ مَیں تُم سے اندھیرے میں کہتا ہُوں اُجالے میں کہو اور جو کُچھ تُم کان میں سُنتے ہو کوٹھوں پر اُس کی مُنادی کرو۔K پس اُن سے نہ ڈرو کیونکہ کوئی چِیز ڈھکی نہیں جو کھولی نہ جائے گی اور نہ کوئی چِیز چُھپی ہے جو جانی نہ جائے گی۔b= شاگِرد کے لِئے یہ کافی ہے کہ اپنے اُستاد کی مانِند ہو ۔ اور نَوکر کے لِئے یہ کہ اپنے مالِک کی مانِند ۔ جب اُنہوں نے گھر کے مالِک کو بَعَلز بُول کہا تو اُس کے گھرانے کے لوگوں کو کیوں نہ کہیں گے؟۔|q شاگِرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں ہوتا اور نہ نَوکر اپنے مالِک سے۔'G لیکن جب تُم کو ایک شہر میں ستائیں تو دُوسرے کو بھاگ جاؤ کیونکہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم اِسرا ئیل کے سب شہروں میں نہ پِھر چُکو گے کہ اِبنِ آدم آ جائے گا۔?w اور میرے نام کے باعِث سے سب لوگ تُم سے عداوت رکھّیں گے مگر جو آخِر تک برداشت کرے گا وُہی نجات پائے گا۔c ? بھائی کو بھائی قتل کے لِئے حوالہ کرے گااور بیٹے کو باپ ۔ اور بیٹے اپنے ماں باپ کے برخِلاف کھڑے ہو کر اُن کو مروا ڈالیں گے۔  کیونکہ بولنے والے تُم نہیں بلکہ تُمہارے باپ کا رُوح ہے جو تُم میں بولتا ہے۔r ] لیکن جب وہ تُم کو پکڑوائیں تو فِکر نہ کرنا کہ ہم کِس طرح کہیں یا کیا کہیں کیونکہ جو کُچھ کہنا ہو گا اُسی گھڑی تُم کو بتایا جائے گا۔W ' اور تُم میرے سبب سے حاکِموں اور بادشاہوں کے سامنے حاضِر کِئے جاؤ گے تاکہ اُن کے اور غَیر قَوموں کے لِئے گواہی ہو۔Y + مگر آدمِیوں سے خبردار رہو کیونکہ وہ تُم کو عدالتوں کے حوالہ کریں گے اور اپنے عِبادت خانوں میں تُم کو کوڑے ماریں گے۔s_ دیکھو مَیں تُم کو بھیجتا ہُوں گویا بھیڑوں کو بھیڑِیوں کے بیچ میں ۔ پس سانپوں کی مانِند ہوشیار اور کبُوتروں کی مانِند بے آزار بنو۔C مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن اُس شہر کی نِسبت سدُو م اور عمُورہ کے عِلاقہ کا حال زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔ آنے والی ایذائیں ( مرقس ۱۳‏:۹‏-۱۶؛ لُوقا ۲۱‏:۱۲‏-۱۷)nU اور اگر کوئی تُم کو قبُول نہ کرے اور تُمہاری باتیں نہ سُنے تو اُس گھر یا اُس شہر سے باہر نِکلتے وقت اپنے پاؤں کی گرد جھاڑ دینا۔D اور اگر وہ گھر لائِق ہو تو تُمہارا سلام اُسے پُہنچے اور اگر لائِق نہ ہو تو تُمہارا سلام تُم پر پِھر آئے۔c? اور گھر میں داخِل ہوتے وقت اُسے دُعایِ خَیر دینا۔[/ اور جِس شہر یا گاؤں میں داخِل ہو دریافت کرنا کہ اُس میں کَون لائِق ہے اور جب تک وہاں سے روانہ نہ ہو اُسی کے ہاں رہنا۔B} راستہ کے لِئے نہ جھولی لینا نہ دو دو کُرتے نہ جُوتِیاں نہ لاٹھی کیونکہ مزدُور اپنی خُوراک کا حقدار ہے۔a; نہ سونا اپنے کمربند میں رکھنا نہ چاندی نہ پَیسے۔b= بِیماروں کو اچّھا کرنا ۔ مُردوں کو جِلانا ۔ کوڑِھیوں کو پاک صاف کرنا ۔ بدرُوحوں کو نِکالنا ۔ تُم نے مُفت پایا مُفت دینا۔w اور چلتے چلتے یہ مُنادی کرنا کہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے۔u~c بلکہ اِسر ائیل کے گھرانے کی کھوئی ہُوئی بھیڑوں کے پاس جانا۔h}I اِن بارہ کو یِسُو ع نے بھیجا اور اُن کوحُکم دے کرکہا ۔ غَیر قَوموں کی طرف نہ جانااور سامرِیوں کے کِسی شہر میں داخِل نہ ہونا۔=|s حلفئی کا بیٹا یعقُو ب اور تدّ یُ ۔ شمعُو ن قنانی اور یہُودا ہ اِسکریُوتی جِس نے اُسے پکڑوا بھی دِیا۔r{] فِلِپُّس اور برتُلما ئی ۔ توما اور متّی محصُول لینے والا۔z{ اور بارہ رسُولوں کے نام یہ ہیں ۔ پہلا شمعُو ن جو پطر س کہلاتا ہے اور اُس کا بھائی اندر یاس ۔ زبد ی کا بیٹا یعقُو ب اور اُس کابھائی یُو حنّا۔y 7 پِھراُس نے اپنے بارہ شاگِردوں کو پاس بُلا کر اُن کو ناپاک رُوحوں پر اِختیار بخشا کہ اُن کونِکالیں اور ہر طرح کی بِیماری اور ہر طرح کی کمزوری کو دُور کریں۔ x &پس فصل کے مالِک کی مِنّت کرو کہ وہ اپنی فصل کاٹنے کے لِئے مزدُور بھیج دے۔ w  %تب اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا کہ فصل تو بُہت ہے لیکن مزدُور تھوڑے ہیں۔uvc $اور جب اُس نے بِھیڑ کو دیکھا تو اُس کو لوگوں پر ترس آیا کیونکہ وہ اُن بھیڑوں کی مانِند جِن کا چرواہا نہ ہو خستہ حال اور پراگندہ تھے۔Qu #اور یِسُو ع سب شہروں اور گاؤں میں پِھرتا رہا اور اُن کے عِبادت خانوں میں تعلِیم دیتا اور بادشاہی کی خُوشخبری کی مُنادی کرتا اور ہر طرح کی بِیماری اور ہر طرح کی کمزوری دُور کرتا رہا۔t1 "مگر فرِیسِیوں نے کہا کہ یہ تو بدرُوحوں کے سردار کی مدد سے بدرُوحوں کو نِکالتا ہے۔fsE !اور جب وہ بدرُوح نِکال دی گئی تو گُونگا بولنے لگا اور لوگوں نے تعُّجب کر کے کہا کہ اِسرا ئیل میں اَیسا کبھی نہیں دیکھا گیا۔r7 جب وہ باہر جا رہے تھے تو دیکھو لوگ ایک گُونگے کو جِس میں بدرُوح تھی اُس کے پاس لائے۔qw مگر اُنہوں نے نِکل کر اُس تمام عِلاقہ میں اُس کی شُہرت پَھیلا دی۔:pm اور اُن کی آنکھیں کُھل گئِیں اور یِسُو ع نے اُن کو تاکِید کر کے کہا خبردار کوئی اِس بات کو نہ جانے۔o+ تب اُس نے اُن کی آنکھیں چُھو کر کہا تُمہارے اِعتقاد کے مُوافِق تُمہارے لِئے ہو۔n- جب وہ گھر میں پُہنچا تو وہ اندھے اُس کے پاس آئے اور یِسُو ع نے اُن سے کہا کیا تُم کو اِعتقاد ہے کہ مَیں یہ کر سکتا ہُوں؟ اُنہوں نے اُس سے کہا ہاں خُداوند۔Jm  جب یِسُو ع وہاں سے آگے بڑھا تو دو اندھے اُس کے پِیچھے یہ پُکارتے ہُوئے چلے کہ اَے اِبنِ داؤُد ہم پر رحم کر۔flE اور اِس بات کی شُہرت اُس تمام عِلاقہ میں پَھیل گئی۔k# مگر جب بِھیڑ نِکال دی گئی تو اُس نے اندر جا کر اُس کاہاتھ پکڑا اور لڑکی اُٹھی۔ j  تو کہا ہٹ جاؤ کیونکہ لڑکی مَری نہیں بلکہ سوتی ہے ۔ وہ اُس پر ہنسنے لگے۔-iS اور جب یِسُو ع سردار کے گھر میں آیا اور بانسلی بجانے والوں کو اور بِھیڑ کو غُل مچاتے دیکھا۔rh] یِسُو ع نے پِھر کر اُسے دیکھا اور کہا بیٹی خاطِر جمع رکھ۔ تیرے اِیمان نے تُجھے اچّھا کر دِیا ۔ پس وہ عَورت اُسی گھڑی اچّھی ہو گئی۔/gW کیونکہ وہ اپنے جی میں کہتی تھی کہ اگر صِرف اُس کی پوشاک ہی چُھو لُوں گی تو اچّھی ہو جاؤں گی۔Cf اور دیکھو ایک عَورت نے جِس کے بارہ برس سے خُون جاری تھا اُس کے پِیچھے آ کر اُس کی پوشاک کا کنارہ چُھؤا۔qe[ یِسُو ع اُٹھ کر اپنے شاگِردوں سمیت اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔0dY وہ اُن سے یہ باتیں کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ایک سردار نے آ کر اُسے سِجدہ کِیا اور کہا میری بیٹی ابھی مَری ہے لیکن تُو چل کر اپنا ہاتھ اُس پر رکھ تو وہ زِندہ ہو جائے گی۔rc] اور نئی مَے پُرانی مَشکوں میں نہیں بھرتے ورنہ مَشکیں پھٹ جاتی ہیں اور مَے بہ جاتی ہے اور مَشکیں برباد ہو جاتی ہیں بلکہ نئی مَے نئی مَشکوں میں بھرتے ہیں اور وہ دونوں بچی رہتی ہیں۔ ایک سردار کی بیٹی اور وہ عَورت جِس نے یِسُوع کی پوشاک چُھوئی(مرقس ۵‏:۲۱‏-۴۳؛لُوقا ۸‏:۴۰‏-۵۶)qb[ کورے کپڑے کا پَیوند پُرانی پوشاک میں کوئی نہیں لگاتا کیونکہ وہ پَیوند پوشاک میں سے کُچھ کھینچ لیتا ہے اور وہ زِیادہ پھٹ جاتی ہے۔a7 یِسُو ع نے اُن سے کہا کیا براتی جب تک دُلہا اُن کے ساتھ ہے ماتم کر سکتے ہیں؟ مگر وہ دِن آئیں گے کہ دُلہا اُن سے جُدا کِیا جائے گا۔ اُس وقت وہ روزہ رکھّیں گے۔x`i اُس وقت یُوحنّا کے شاگِردوں نے اُس کے پاس آ کر کہاکیا سبب ہے کہ ہم اور فریسی تو اکثر روزہ رکھتے ہیں اور تیرے شاگِرد روزہ نہیں رکھتے؟۔_ مگر تُم جا کر اِس کے معنی دریافت کرو کہ میں قُربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہُوں کیونکہ مَیں راستبازوں کو نہیں بلکہ گُنہگاروں کو بُلانے آیا ہُوں۔ ^  اُس نے یہ سُن کر کہا کہ تندرُستوں کو طبِیب درکار نہیں بلکہ بِیماروں کو۔_]7 فرِیسِیوں نے یہ دیکھ کر اُس کے شاگِردوں سے کہا تُمہارا اُستاد محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کے ساتھ کیوں کھاتا ہے؟۔!\; اور جب وہ گھر میں کھانا کھانے بَیٹھا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ بُہت سے محصُول لینے والے اور گُنہگار آکر یِسُو ع اور اُس کے شاگِردوں کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے۔[ یِسُو ع نے وہاں سے آگے بڑھ کر متّی نام ایک شخص کو محصُول کی چَوکی پر بَیٹھے دیکھا اور اُس سے کہا میرے پِیچھے ہو لے ۔ وہ اُٹھ کر اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔&ZE لوگ یہ دیکھ کر ڈر گئے اور خُدا کی تمجِید کرنے لگے جِس نے آدمِیوں کو اَیسا اِختیار بخشا۔;Yq وہ اُٹھ کر اپنے گھر چلا گیا۔X+ لیکن اِس لِئے کہ تُم جان لو کہ اِبنِ آدم کو زمِین پر گُناہ مُعاف کرنے کا اِختیار ہے (اُس نے مفلُوج سے کہا) اُٹھ ۔ اپنی چارپائی اُٹھا اور اپنے گھر چلا جا۔W) آسان کیا ہے ۔ یہ کہنا کہ تیرے گُناہ مُعاف ہُوئے یا یہ کہنا کہ اُٹھ اور چل پِھر؟۔#V? یِسُو ع نے اُن کے خیال معلُوم کر کے کہا کہ تُم کیوں اپنے دِلوں میں بُرے خیال لاتے ہو؟۔rU] اور دیکھو بعض فقِیہوں نے اپنے دِل میں کہا یہ کُفر بکتا ہے۔!T; اور دیکھو لوگ ایک مفلُوج کو چارپائی پر پڑا ہُؤا اُس کے پاس لائے ۔ یِسُو ع نے اُن کا اِیمان دیکھ کر مفلُوج سے کہا بیٹا خاطِر جمع رکھ تیرے گُناہ مُعاف ہُوئے۔eS E پِھر وہ کشتی پر چڑھ کر پار گیا اور اپنے شہر میں آیا۔AR{"اور دیکھو سارا شہر یِسُوع سے مِلنے کو نِکلا اور اُسے دیکھ کر مِنّت کی کہ ہماری سرحدّوں سے باہر چلا جا۔:Qm!اور چرانے والے بھاگے اور شہر میں جا کر سب ماجرا اور اُن کا احوال جِن میں بدرُوحیں تِھیں بیان کِیا۔P اُس نے اُن سے کہا جاؤ ۔ وہ نِکل کر سُورٔوں کے اندرچلی گئِیں اور دیکھو سارا غول کڑاڑے پر سے جھپٹ کر جِھیل میں جا پڑا اور پانی میں ڈُوب مَرا۔=Osپس بدرُوحوں نے اُس کی مِنّت کر کے کہا کہ اگر تُو ہم کو نِکالتا ہے تو ہمیں سُورٔوں کے غول میں بھیج دے۔eNCاُن سے کُچھ دُور بُہت سے سُورٔوں کا غول چر رہا تھا۔|Mqاور دیکھو اُنہوں نے چِلاّ کر کہا اَے خُدا کے بیٹے ہمیں تُجھ سے کیا کام؟ کیا تُو اِس لِئے یہاں آیا ہے کہ وقت سے پہلے ہمیں عذاب میں ڈالے؟۔@Lyجب وہ اُس پار گدرِینِیو ں کے مُلک میں پُہنچا تو دو آدمی جِن میں بدرُوحیں تِھیں قبروں سے نِکل کر اُس سے مِلے ۔ وہ اَیسے تُند مِزاج تھے کہ کوئی اُس راستہ سے گُذر نہیں سکتا تھا۔2K]اور لوگ تعجُّب کر کے کہنے لگے یہ کِس طرح کا آدمی ہے کہ ہوا اور پانی بھی اِس کا حُکم مانتے ہیں؟۔KJاُس نے اُن سے کہا اَے کم اِعتقادو ! ڈرتے کیوں ہو؟ تب اُس نے اُٹھ کر ہوا اور پانی کو ڈانٹا اور بڑا امَن ہو گیا۔I7اُنہوں نے پاس آ کر اُسے جگایا اور کہا اَے خُداوند ہمیں بچا ! ہم ہلاک ہُوئے جاتے ہیں۔!H;اور دیکھو جِھیل میں اَیسا بڑا طُوفان آیا کہ کشتی لہروں میں چُھپ گئی مگر وہ سوتا تھا۔mGSجب وہ کشتی پر چڑھا تو اُس کے شاگِرد اُس کے ساتھ ہو لِئے۔F!یِسُوع نے اُس سے کہا تُو میرے پِیچھے چل اور مُردوں کو اپنے مُردے دفن کرنے دے۔2E]ایک اَور شاگِرد نے اُس سے کہا اَے خُداوند مُجھے اِجازت دے کہ پہلے جا کر اپنے باپ کو دفن کرُوں۔lDQیِسُو ع نے اُس سے کہا کہ لومڑِیوں کے بھٹ ہوتے ہیں اور ہوا کے پرِندوں کے گھونسلے مگر اِبنِ آدم کے لِئے سر دھرنے کی بھی جگہ نہیں۔8Ciاور ایک فقِیہہ نے پاس آ کر اُس سے کہا اَے اُستاد جہاں کہِیں تُو جائے گامَیں تیرے پِیچھے چلُوں گا۔Bجب یِسُو ع نے اپنے گِرد بُہت سی بِھیڑ دیکھی تو پار چلنے کا حُکم دِیا۔ZA-تاکہ جو یسعیا ہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ اُس نے آپ ہماری کمزورِیاں لے لِیں اور بِیمارِیاں اُٹھا لِیں۔@1جب شام ہُوئی تو اُس کے پاس بُہت سے لوگوں کو لائے جِن میں بدرُوحیں تِھیں ۔ اُس نے رُوحوں کو زُبان ہی سے کہہ کر نِکال دِیا اور سب بِیماروں کو اچّھا کر دِیا۔=?sاُس نے اُس کا ہاتھ چُھؤا اور تپ اُس پر سے اُتر گئی اور وہ اُٹھ کھڑی ہُوئی اور اُس کی خِدمت کرنے لگی۔>wاور یِسُو ع نے پطرس کے گھر میں آ کر اُس کی ساس کو تپ میں پڑی دیکھا۔X=) اور یِسُوع نے صُوبہ دار سے کہا جا جَیسا تُو نے اِعتقاد کِیا تیرے لِئے وَیسا ہی ہو اور اُسی گھڑی خادِم نے شِفا پائی۔"<= مگر بادشاہی کے بیٹے باہر اندھیرے میں ڈالے جائیں گے۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔ ; اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ بُہتیرے پُورب اور پچّھم سے آ کر ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کے ساتھ آسمان کی بادشاہی کی ضِیافت میں شرِیک ہوں گے۔:w یِسُو ع نے یہ سُن کر تعجُّب کِیا اور پِیچھے آنے والوں سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ مَیں نے اِسرائیل میں بھی اَیسا اِیمان نہیں پایا۔R9 کیونکہ مَیں بھی دُوسرے کے اِختیار میں ہُوں اور سِپاہی میرے ماتحت ہیں اور جب ایک سے کہتا ہُوں کہ جا تو وہ جاتا ہے اور دُوسرے سے کہ آ تو وہ آتا ہے اور اپنے نَوکر سے کہ یہ کر تو وہ کرتا ہے۔ 8 صُوبہ دار نے جواب میں کہا اَے خُداوند مَیں اِس لائِق نہیں کہ تُو میری چھت کے نِیچے آئے بلکہ صِرف زُبان سے کہہ دے تو میرا خادِم شِفا پا جائے گا۔]73اُس نے اُس سے کہا مَیں آ کر اُس کوشِفا دُوں گا۔6#اَے خُداوند میرا خادِم فالِج کا مارا گھر میں پڑا ہے اور نِہایت تکلِیف میں ہے۔05Yاور جب وہ کفرنحو م میں داخِل ہُؤا تو ایک صُوبہ دار اُس کے پاس آیا اور اُس کی مِنّت کر کے کہا۔41یِسُو ع نے اُس سے کہا خبردار کِسی سے نہ کہنا بلکہ جا کر اپنے تئِیں کاہِن کو دِکھا اور جو نذر مُوسیٰ نے مُقرّر کی ہے اُسے گُذران تاکہ اُن کے لِئے گواہی ہو۔I3 اُس نے ہاتھ بڑھا کر اُسے چُھؤا اور کہا مَیں چاہتا ہُوں تُو پاک صاف ہو جا ۔ وہ فوراً کوڑھ سے پاک صاف ہو گیا۔L2اور دیکھو ایک کوڑھی نے پاس آ کر اُسے سِجدہ کِیا اور کہا اَے خُداوند اگر تُو چاہے تو مُجھے پاک صاف کر سکتا ہے۔t1 cجب وہ اُس پہاڑ سے اُترا تو بُہت سی بِھیڑ اُس کے پِیچھے ہولی۔&0Eکیونکہ وہ اُن کے فقِیہوں کی طرح نہیں بلکہ صاحِبِ اِختیار کی طرح اُن کوتعلِیم دیتا تھا۔$/Aجب یِسُو ع نے یہ باتیں ختم کِیں تو اَیسا ہُؤا کہ بِھیڑ اُس کی تعلِیم سے حَیران ہُوئی۔].3اور مِینہ برسا اور پانی چڑھا اور آندِھیاں چلِیں اور اُس گھر کو صدمہ پُہنچایا اور وہ گِر گیا اور بِالکُل برباد ہو گیا۔o-Wاور جو کوئی میری یہ باتیں سُنتا ہے اور اُن پر عمل نہیں کرتا وہ اُس بیوُقُوف آدمی کی مانِند ٹھہرے گاجِس نے اپنا گھر ریت پر بنایا۔y,kاور مِینہ برسا اور پانی چڑھا اور آندِھیاں چلِیں اور اُس گھر پر ٹکریں لگِیں لیکن وہ نہ گِرا کیونکہ اُس کی بُنیاد چٹان پر ڈالی گئی تھی۔d+Aپس جو کوئی میری یہ باتیں سُنتا اور اُن پر عمل کرتا ہے وہ اُس عقل مند آدمی کی مانِند ٹھہرے گا جِس نے چٹان پر اپنا گھر بنایا۔F*اُس وقت مَیں اُن سے صاف کہہ دُوں گا کہ میری کبھی تُم سے واقفِیّت نہ تھی ۔ اَے بدکارو میرے پاس سے چلے جاؤ۔L)اُس دِن بُہتیرے مُجھ سے کہیں گے اَے خُداوند اَے خُداوند!کیا ہم نے تیرے نام سے نبُوّت نہیں کی اور تیرے نام سے بدرُوحوں کو نہیں نِکالا اور تیرے نام سے بُہت سے مُعجِزے نہیں دِکھائے؟۔ (جو مُجھ سے اَے خُداوند اَے خُداوند! کہتے ہیں اُن میں سے ہر ایک آسمان کی بادشاہی میں داخِل نہ ہو گا مگروُہی جو میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلتا ہے۔'7پس اُن کے پَھلوں سے تُم اُن کوپہچان لو گے۔ مَیں تُمہیں نہیں جانتا (لُوقا ۱۳: ۲۵‏-۲۷)v&eجو درخت اچّھا پَھل نہیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈالاجاتا ہے۔%اچّھا درخت بُرا پَھل نہیں لا سکتا نہ بُرا درخت اچّھاپَھل لا سکتا ہے۔$#اِسی طرح ہر ایک اچّھا درخت اچّھا پَھل لاتا ہے اوربُرا درخت بُرا پَھل لاتا ہے۔?#wاُن کے پَھلوں سے تُم اُن کوپہچان لو گے۔ کیا جھاڑِیوں سے انگُور یا اُونٹ کٹاروں سے انجِیر توڑتے ہیں؟۔J" جُھوٹے نبیوں سے خبردار رہو جو تُمہارے پاس بھیڑوں کے بھیس میں آتے ہیں مگر باطِن میں پھاڑنے والے بھیڑئے ہیں۔@!yکیونکہ وہ دروازہ تنگ ہے اور وہ راستہ سُکڑا ہے جوزِندگی کو پُہنچاتا ہے اور اُس کے پانے والے تھوڑے ہیں۔w g تنگ دروازہ سے داخِل ہو کیونکہ وہ دروازہ چَوڑا ہے اور وہ راستہ کُشادہ ہے جو ہلاکت کو پُہنچاتا ہے اور اُس سے داخِل ہونے والے بُہت ہیں۔c? پس جو کُچھ تُم چاہتے ہو کہ لوگ تُمہارے ساتھ کریں وُہی تُم بھی اُن کے ساتھ کرو کیونکہ تَورَیت اور نبیوں کی تعلِیم یِہی ہے۔  پس جب کہ تُم بُرے ہو کر اپنے بچّوں کو اچّھی چِیزیں دینا جانتے ہو تو تُمہارا باپ جو آسمان پر ہے اپنے مانگنے والوں کو اچّھی چِیزیں کیوں نہ دے گا؟۔K یا اگر مچھلی مانگے تو اُسے سانپ دے؟۔&E تُم میں اَیسا کَون سا آدمی ہے کہ اگر اُس کا بیٹا اُس سے روٹی مانگے تو وہ اُسے پتّھر دے؟۔Z-کیونکہ جو کوئی مانگتا ہے اُسے مِلتا ہے اور جو ڈُھونڈتا ہے وہ پاتا ہے اور جو کھٹکھٹاتا ہے اُس کے واسطے کھولا جائے گا۔>uمانگو تو تُم کو دِیا جائے گا ۔ ڈُھونڈو تو پاؤ گے ۔ دروازہ کھٹکھٹاؤ تو تُمہارے واسطے کھولا جائے گا۔s_پاک چِیز کُتّوں کو نہ دو اور اپنے موتی سُؤروں کے آگے نہ ڈالو ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ اُن کوپاؤں تلے رَوندیں اور پلٹ کر تُم کو پھاڑیں۔c?اَے رِیاکار پہلے اپنی آنکھ میں سے تو شہتِیر نِکال پِھر اپنے بھائی کی آنکھ میں سے تِنکے کو اچّھی طرح دیکھ کر نِکال سکے گا۔W'اور جب تیری ہی آنکھ میں شہتِیر ہے تو تُو اپنے بھائی سے کیونکر کہہ سکتا ہے کہ لا تیری آنکھ میں سے تِنکا نِکال دُوں؟۔1[تُو کیوں اپنے بھائی کی آنکھ کے تِنکے کو دیکھتا ہے اور اپنی آنکھ کے شہتِیر پر غَور نہیں کرتا؟۔کیونکہ جِس طرح تُم عَیب جوئی کرتے ہو اُسی طرح تُمہاری بھی عَیب جوئی کی جائے گی اور جِس پَیمانہ سے تُم ناپتے ہو اُسی سے تُمہارے واسطے ناپا جائے گا۔ ~~B}|{zTyxJw}vPuttsrqqpWo_nnm3llkojiihIgrgfedd%cbbEa`r_^]\\%[YXWWVgUTSRQPO^N~ML^KK JpIITHGGKFwEErDDCCBA$@>T= اُس نے کہا وہ یہاں میرے پاس لے آؤ۔.=Uاُنہوں نے اُس سے کہا کہ یہاں ہمارے پاس پانچ روٹِیوں اور دو مچھلِیوں کے سِوا اَور کُچھ نہیں۔ < یِسُو ع نے اُن سے کہا اِن کاجانا ضرُور نہیں ۔ تُم ہی اِن کو کھانے کو دو۔;7اور جب شام ہُوئی تو شاگِرد اُس کے پاس آ کر کہنے لگے کہ جگہ وِیران ہے اور وقت گُذر گیا ہے ۔ لوگوں کو رُخصت کر دے تاکہ گاؤں میں جا کر اپنے لِئے کھانا مول لیں۔::mاُس نے اُتر کر بڑی بِھیڑ دیکھی اور اُسے اُن پر ترس آیا اور اُس نے اُن کے بِیماروں کو اچّھا کر دِیا۔n9U جب یِسُو ع نے یہ سُنا تو وہاں سے کشتی پر الگ کِسی وِیران جگہ کو روانہ ہُؤا اور لوگ یہ سُن کر شہر شہر سے پَیدل اُس کے پِیچھے گئے۔(8I اور اُس کے شاگِردوں نے آ کر لاش اُٹھا لی اور اُسے دفن کر دِیا اور جا کر یِسُو ع کو خبر دی۔$7A اور اُس کاسر تھال میں لایا گیا اور لڑکی کو دِیا گیا اور وہ اُسے اپنی ماں کے پاس لے گئی۔l6Q اور آدمی بھیج کر قَیدخانہ میں یُوحنّا کا سر کٹوا دِیا۔/5W بادشاہ غمگِین ہُؤا مگر اپنی قَسموں اورمِہمانوں کے سبب سے اُس نے حُکم دِیا کہ دے دِیا جائے۔84iاُس نے اپنی ماں کے سِکھانے سے کہا مُجھے یُو حنّا بپتِسمہ دینے والے کا سر تھال میں یہِیں منگوا دے۔3+اِس پر اُس نے قَسم کھا کر اُس سے وعدہ کِیا کہ جو کُچھ تُو مانگے گی تُجھے دُوں گا۔92kلیکن جب ہیرود یس کی سالگِرہ ہُوئی تو ہیرودِ یاس کی بیٹی نے محفِل میں ناچ کر ہیرود یس کو خُوش کِیا۔01Yاور وہ ہر چند اُسے قتل کرنا چاہتا تھا مگر عام لوگوں سے ڈرتا تھا کیونکہ وہ اُسے نبی جانتے تھے۔|0qکیونکہ یُوحنّا نے اُس سے کہا تھا کہ اِس کارکھنا تُجھے روا نہیں۔i/Kکیونکہ ہیرودیس نے اپنے بھائی فِلِپُّس کی بِیوی ہیرودِ یاس کے سبب سے یُوحنّا کو پکڑ کر باندھا اور قَیدخانہ میں ڈال دِیا تھا۔w.gاور اپنے خادِموں سے کہا کہ یہ یُو حنّا بپتِسمہ دینے والا ہے ۔ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اِس لِئے اُس سے یہ مُعجِزے ظاہِر ہوتے ہیں۔~- wاُس وقت چَوتھائی مُلک کے حاکِم ہیرود یس نے یِسُو ع کی شُہرت سُنی۔ , :اور اُس نے اُن کی بے اِعتقادی کے سبب سے وہاں بُہت سے مُعجِزے نہ دِکھائے۔y+k 9اور اُنہوں نے اُس کے سبب سے ٹھوکر کھائی ۔ مگر یِسُو ع نے اُن سے کہا کہ نبی اپنے وطن اور اپنے گھر کے سِوا اَور کہِیں بے عِزّت نہیں ہوتا۔* 8اور کیا اِس کی سب بہنیں ہمارے ہاں نہیں؟ پِھر یہ سب کُچھ اِس میں کہاں سے آیا؟۔`)9 7کیا یہ بڑھئی کا بیٹا نہیں؟ اور اِس کی ماں کا نام مر یم اور اِس کے بھائی یعقُو ب اور یُوسف اور شمعُو ن اور یہُودا ہ نہیں؟۔( 6اور اپنے وطن میں آ کر اُن کے عِبادت خانہ میں اُن کواَیسی تعلِیم دینے لگا کہ وہ حَیران ہو کر کہنے لگے کہ اِس میں یہ حِکمت اور مُعجِزے کہاں سے آئے؟۔' 5جب یِسُو ع یہ تمثِیلیں ختم کر چُکا تو اَیسا ہُؤا کہ وہاں سے روانہ ہو گیا۔$&A 4اُس نے اُن سے کہا اِس لِئے ہر فقِیہہ جو آسمان کی بادشاہی کا شاگِرد بنا ہے اُس گھر کے مالِک کی مانِند ہے جو اپنے خزانہ میں سے نئی اور پُرانی چِیزیں نِکالتا ہے۔l%Q 3کیا تُم یہ سب باتیں سمجھ گئے؟ اُنہوں نے اُس سے کہا ہاں۔D$ 2وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔s#_ 1دُنیا کے آخِر میں اَیسا ہی ہو گا ۔ فرِشتے نِکلیں گے اور شرِیروں کو راستبازوں سے جُدا کریں گے اور اُن کو آگ کی بھٹّی میں ڈال دیں گے۔h"I 0اور جب بھر گیا تو اُسے کنارے پر کھینچ لائے اور بَیٹھ کر اچّھی اچّھی تو برتنوں میں جمع کر لِیں اور جو خراب تِھیں پَھینک دِیں۔L! /پِھر آسمان کی بادشاہی اُس بڑے جال کی مانِند ہے جودریا میں ڈالا گیا اور اُس نے ہر قِسم کی مچھلِیاں سمیٹ لِیں۔9 k .جب اُسے ایک بیش قِیمت موتی مِلا تو اُس نے جا کر جو کُچھ اُس کاتھا سب بیچ ڈالا اور اُسے مول لے لِیا۔/ -پِھر آسمان کی بادشاہی اُس سَوداگر کی مانِند ہے جو عُمدہ موتِیوں کی تلاش میں تھا۔1[ ,آسمان کی بادشاہی کھیت میں چُھپے خزانہ کی مانِند ہے جِسے کِسی آدمی نے پا کر چُھپا دِیا اور خُوشی کے مارے جا کر جو کُچھ اُس کا تھا بیچ ڈالا اور اُس کھیت کو مول لے لِیا۔.U +اُس وقت راستباز اپنے باپ کی بادشاہی میں آفتاب کی مانِند چمکیں گے ۔ جِس کے کان ہوں وہ سُن لے۔ *اور اُن کوآگ کی بھٹّی میں ڈال دیں گے۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔a; )اِبنِ آدم اپنے فرِشتوں کوبھیجے گا اور وہ سب ٹھوکر کِھلانے والی چِیزوں اور بدکاروں کو اُس کی بادشاہی میں سے جمع کریں گے۔.U (پس جَیسے کڑوے دانے جمع کِئے جاتے اور آگ میں جلائے جاتے ہیں وَیسے ہی دُنیا کے آخِر میں ہو گا۔.U 'جِس دُشمن نے اُن کوبویا وہ اِبلِیس ہے اور کٹائی دُنیا کا آخِر ہے اور کاٹنے والے فرِشتے ہیں۔'G &اور کھیت دُنیا ہے اور اچّھا بِیج بادشاہی کے فرزند اور کڑوے دانے اُس شرِیر کے فرزند ہیں۔uc %اُس نے جواب میں کہا کہ اچّھے بِیج کا بونے والا اِبنِ آدم ہے۔nU $اُس وقت وہ بِھیڑ کو چھوڑ کر گھر میں گیا اور اُس کے شاگِردوں نے اُس کے پاس آ کر کہا کہ کھیت کے کڑوے دانوں کی تمثِیل ہمیں سمجھا دے۔5 #تاکہ جو نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہوکہ مَیں تمثِیلوں میں اپنا مُنہ کھولُوں گا۔ مَیں اُن باتوں کو ظاہِرکرُوں گا جو بنایِ عالَم سے پوشِیدہ رہی ہیں۔9k "یہ سب باتیں یِسُو ع نے بِھیڑ سے تمثِیلوں میں کہِیں اور بغَیر تمثِیل کے وہ اُن سے کُچھ نہ کہتا تھا۔6e !اُس نے ایک اَور تمثِیل اُن کوسُنائی کہ آسمان کی بادشاہی اُس خمِیر کی مانِند ہے جِسے کِسی عَورت نے لے کرتِین پَیمانہ آٹے میں مِلا دِیا اور وہ ہوتے ہوتے سب خِمیر ہو گیا۔ وہ سب بِیجوں سے چھوٹا تو ہے مگر جب بڑھتا ہے تو سب ترکارِیوں سے بڑا اور اَیسا درخت ہو جاتا ہے کہ ہوا کے پرِندے آ کر اُس کی ڈالِیوں پر بسیرا کرتے ہیں۔  اُس نے ایک اَور تمثِیل اُن کے سامنے پیش کر کے کہا کہ آسمان کی بادشاہی اُس رائی کے دانے کی مانِند ہے جِسے کِسی آدمی نے لے کر اپنے کھیت میں بو دِیا۔V% کٹائی تک دونوں کو اِکٹّھا بڑھنے دو اور کٹائی کے وقت مَیں کاٹنے والوں سے کہہ دُوں گاکہ پہلے کڑوے دانے جمع کر لو اور جلانے کے لِئے اُن کے گٹھے باندھ لو اور گیہُوں میرے کھتّے میں جمع کر دو۔,Q اُس نے کہا نہیں اَیسا نہ ہو کہ کڑوے دانے جمع کرنے میں تُم اُن کے ساتھ گیہُوں بھی اُکھاڑ لو۔R اُس نے اُن سے کہا یہ کِسی دُشمن کا کام ہے ۔ نَوکروں نے اُس سے کہا توکیا تُو چاہتا ہے کہ ہم جا کر اُن کو جمع کریں؟۔n U نَوکروں نے آکر گھر کے مالک سے کہا اَے خُداوند کیا تُو نے اپنے کھیت میں اچّھا بِیج نہ بویا تھا؟ اُس میں کڑوے دانے کہاں سے آ گئے؟۔  پس جب پتِّیاں نِکلِیں اور بالیں آئِیں تو وہ کڑوے دانے بھی دِکھائی دِئے۔  مگر لوگوں کے سوتے میں اُس کادُشمن آیا اور گیہُوں میں کڑوے دانے بھی بو گیا۔p Y اُس نے ایک اَور تمثِیل اُن کے سامنے پیش کر کے کہا کہ آسمان کی بادشاہی اُس آدمی کی مانِند ہے جِس نے اپنے کھیت میں اچّھا بِیج بویا۔  اور جو اچّھی زمِین میں بویا گیا یہ وہ ہے جو کلام کو سُنتا اور سمجھتا ہے اور پَھل بھی لاتا ہے ۔ کوئی سَو گُنا پَھلتا ہے کوئی ساٹھ گُنا کوئی تِیس گُنا۔  اور جو جھاڑِیوں میں بویا گیا یہ وہ ہے جو کلام کو سُنتا ہے اور دُنیا کی فِکر اور دَولت کا فریب اُس کلام کو دبا دیتا ہے اور وہ بے پَھل رہ جاتا ہے۔iK لیکن اپنے اندر جڑ نہیں رکھتا بلکہ چند روزہ ہے اور جب کلام کے سبب سے مُصِیبت یا ظُلم برپا ہوتا ہے تو فی الفَور ٹھوکر کھاتا ہے۔N اور جو پتّھرِیلی زمِین میں بویا گیا یہ وہ ہے جو کلام کو سُنتا ہے اور اُسے فی الفَور خُوشی سے قبُول کر لیتا ہے۔"= جب کوئی بادشاہی کا کلام سُنتا ہے اور سمجھتا نہیں تو جو اُس کے دِل میں بویا گیا تھا اُسے وہ شرِیر آ کر چِھین لے جاتا ہے ۔ یہ وہ ہے جو راہ کے کنارے بویا گیا تھا۔<s پس بونے والے کی تمثِیل سُنو۔7g کیونکہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ بُہت سے نبِیوں اور راستبازوں کو آرزُو تھی کہ جو کُچھ تُم دیکھتے ہو دیکھیں مگر نہ دیکھا اور جو باتیں تُم سُنتے ہو سُنیں مگر نہ سُنِیں۔;o لیکن مُبارک ہیں تُمہاری آنکھیں اِس لِئے کہ وہ دیکھتی ہیں اور تُمہارے کان اِس لِئے کہ وہ سُنتے ہیں۔/W کیونکہ اِس اُمّت کے دِل پر چربی چھا گئی ہے اور وہ کانوں سے اُونچا سُنتے ہیں اور اُنہوں نے اپنی آنکھیں بند کر لی ہیں تااَیسا نہ ہو کہ آنکھوں سے معلُوم کریں اور کانوں سے سُنیں اور دِل سے سمجھیں اور رجُوع لائیں اور مَیں اُن کوشِفا بخشُوں۔' اور اُن کے حق میں یسعیا ہ کی یہ پیشِین گوئی پُوری ہوتی ہے کہ تُم کانوں سے سُنو گے پر ہرگِز نہ سمجھو گے اور آنکھوں سے دیکھو گے پر ہرگِز معلُوم نہ کرو گے۔kO مَیں اُن سے تمثِیلوں میں اِس لِئے باتیں کرتا ہُوں کہ وہ دیکھتے ہُوئے نہیں دیکھتے اور سُنتے ہُوئے نہیں سُنتے اور نہیں سمجھتے۔~y کیونکہ جِس کے پاس ہے اُسے دِیا جائے گااور اُس کے پاس زِیادہ ہو جائے گااور جِس کے پاس نہیں ہے اُس سے وہ بھی لے لِیا جائے گاجو اُس کے پاس ہے۔S} اُس نے جواب میں اُن سے کہا اِس لِئے کہ تُم کو آسمان کی بادشاہی کے بھیدوں کی سمجھ دی گئی ہے مگر اُن کو نہیں دی گئی۔| شاگِردوں نے پاس آ کر اُس سے کہا تُو اُن سے تمثِیلوں میں کیوں باتیں کرتا ہے؟۔5{e جِس کے کان ہوں وہ سُن لے۔,zQ اور کُچھ اچّھی زمِین میں گِرے اور پَھل لائے ۔ کُچھ سَو گُنا کُچھ ساٹھ گُنا کُچھ تِیس گُنا۔y{ اور کُچھ جھاڑِیوں میں گِرے اور جھاڑِیوں نے بڑھ کر اُن کو دبا لِیا۔{xo اور جب سُورج نِکلا تو جل گئے اور جڑ نہ ہونے کے سبب سے سُوکھ گئے۔Ow اور کُچھ پتّھرِیلی زمِین پر گِرے جہاں اُن کو بُہت مِٹّی نہ مِلی اور گہری مِٹّی نہ مِلنے کے سبب سے جلد اُگ آئے۔v! اور بوتے وقت کُچھ دانے راہ کے کنارے گِرے اور پرِندوں نے آ کر اُنہیں چُگ لِیا۔*uM اور اُس نے اُن سے بُہت سی باتیں تمثِیلوں میں کہیں کہ دیکھو ایک بونے والا بِیج بونے نِکلا۔Y اَے مِحنت اُٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہُوئے لوگو سب میرے پاس آؤ ۔ مَیں تُم کو آرام دُوں گا۔5=c میرے باپ کی طرف سے سب کُچھ مُجھے سَونپا گیا اور کوئی بیٹے کو نہیں جانتا سِوا باپ کے اور کوئی باپ کو نہیں جانتا سِوا بیٹے کے اور اُس کے جِس پر بیٹا اُسے ظاہِر کرنا چاہے۔X<) ہاں اَے باپ کیونکہ اَیسا ہی تُجھے پسند آیا۔(;I اُس وقت یِسُو ع نے کہا اَے باپ آسمان اور زمِین کے خُداوند مَیں تیری حمد کرتا ہُوں کہ تُو نے یہ باتیں داناؤں اور عقلمندوں سے چُھپائِیں اور بچّوں پر ظاہِر کِیں۔H:  مگر مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن سدُو م کے عِلاقہ کا حال تیرے حال سے زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔59c اور اَے کفرنحُو م کیا تُو آسمان تک بُلند کِیا جائے گا؟ تُو تو عالَمِ ارواح میں اُترے گا کیونکہ جو مُعجِزے تُجھ میں ظاہِر ہُوئے اگر سدُو م میں ہوتے تو آج تک قائِم رہتا۔K8 مگر مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن صُور اور صَیدا کا حال تُمہارے حال سے زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔P7 اَے خُرازِین تُجھ پر افسوس! اَے بَیت صَیدا تُجھ پر افسوس! کیونکہ جو مُعجِزے تُم میں ظاہِر ہُوئے اگر صُور اور صَیدا میں ہوتے تو وہ ٹاٹ اوڑھ کر اور خاک میں بَیٹھ کر کب کے تَوبہ کر لیتے۔_67 وہ اُس وقت اُن شہروں کو ملامت کرنے لگا جِن میں اُس کے اکثر مُعجِزے ظاہِر ہُوئے تھے کیونکہ اُنہوں نے تَوبہ نہ کی تھی کہ۔51 اِبنِ آدم کھاتا پِیتا آیا اور وہ کہتے ہیں دیکھو کھاؤ اور شرابی آدمی ۔ محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کا یار! مگر حِکمت اپنے کاموں سے راست ثابِت ہُوئی۔4 کیونکہ یُوحنّا نہ کھاتا آیا نہ پِیتا اور وہ کہتے ہیں کہ اُس میں بدرُوح ہے۔.3U ہم نے تُمہارے لِئے بانسلی بجائی اور تُم نہ ناچے ۔ ہم نے ماتم کِیا اور تُم نے چھاتی نہ پِیٹی۔2 پس اِس زمانہ کے لوگوں کو مَیں کِس سے تشبِیہ دُوں؟ وہ اُن لڑکوں کی مانِند ہیں جو بازاروں میں بَیٹھے ہُوئے اپنے ساتِھیوں کو پُکار کر کہتے ہیں۔ q~~+}@|_{{@zzyxxwuvv:uu4tsrr[q?p>oknn_mlskjsiJgfeeddcc b?a`u_^^^X]]5\O[ZYY XHWWkVSUFT#SRQJPNN6MDL^K(J@I[HGFgFEDCC!BAg@@?>={<<<:o99>876<54F33,2:10/.-+**(''P&`%$6#9!!b _QL ?9,0 $ y H^h5اور یِسُو ع نے اپنے شاگِردوں سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ دَولتمند کا آسمان کی بادشاہی میں داخِل ہونا مُشکِل ہے۔gمگر وہ جوان یہ بات سُن کر غمگِین ہو کر چلا گیا کیونکہ بڑا مالدار تھا۔f#یِسُو ع نے اُس سے کہا اگر تُو کامِل ہونا چاہتا ہے تو جا اپنا مال و اسباب بیچ کر غرِیبوں کو دے ۔ تُجھے آسمان پر خزانہ مِلے گا اور آکر میرے پِیچھے ہو لے۔#e?اُس جوان نے اُس سے کہا کہ مَیں نے اِن سب پر عمل کِیا ہے ۔ اب مُجھ میں کس بات کی کمی ہے؟۔ dاپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کر اور اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔Rcاُس نے اُس سے کہا کَون سے حُکموں پر؟ یِسُو ع نے کہا یہ کہ خُون نہ کر ۔ زِنا نہ کر۔ چوری نہ کر۔ جُھوٹی گواہی نہ دے۔ b اُس نے اُس سے کہا کہ تُو مُجھ سے نیکی کی بابت کیوں پُوچھتا ہے؟ نیک تو ایک ہی ہے لیکن اگر تُو زِندگی میں داخِل ہونا چاہتا ہے تو حُکموں پر عمل کر۔Caاور دیکھو ایک شخص نے پاس آکر اُس سے کہا اَے اُستاد مَیں کَون سی نیکی کرُوں تاکہ ہمیشہ کی زِندگی پاؤں؟۔T`!اور وہ اُن پر ہاتھ رکھ کر وہاں سے چلا گیا۔I_ لیکن یِسُو ع نے کہا بچّوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں منع نہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی اَیسوں ہی کی ہے۔G^ اُس وقت لوگ بچّوں کو اُس کے پاس لائے تاکہ وہ اُن پر ہاتھ رکھّے اور دُعا دے مگر شاگِردوں نے ا ُنہیں جِھڑکا۔&]E کیونکہ بعض خوجے اَیسے ہیں جو ماں کے پیٹ ہی سے اَیسے پَیدا ہُوئے اور بعض خوجے اَیسے ہیں جِن کو آدمِیوں نے خوجہ بنایا اور بعض خوجے اَیسے ہیں جِنہوں نے آسمان کی بادشاہی کے لِئے اپنے آپ کو خوجہ بنایا ۔ جو قبُول کر سکتا ہے وہ قبُول کرے۔&\E اُس نے اُن سے کہا کہ سب اِس بات کو قبُول نہیں کر سکتے مگر وُہی جِن کو یہ قُدرت دی گئی ہے۔2[] شاگِردوں نے اُس سے کہا کہ اگر مَرد کا بِیوی کے ساتھ اَیسا ہی حال ہے تو بیاہ کرنا ہی اچّھانہیں۔[Z/ اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کوئی اپنی بِیوی کو حرامکاری کے سِوا کِسی اَور سبب سے چھوڑ دے اور دُوسری سے بیاہ کرے وہ زِنا کرتا ہے اور جو کوئی چھوڑی ہُوئی سے بیاہ کر لے وہ بھی زِنا کرتا ہے۔uYcاُس نے اُن سے کہا کہ مُوسیٰ نے تُمہاری سخت دِلی کے سبب سے تُم کو اپنی بِیوِیوں کو چھوڑ دینے کی اِجازت دی مگر اِبتدا سے اَیسا نہ تھا۔$XAاُنہوں نے اُس سے کہا پِھر مُوسیٰ نے کیوں حُکم دِیا ہے کہ طلاق نامہ دے کرچھوڑ دی جائے؟۔"W=پس وہ دو نہیں بلکہ ایک جِسم ہیں ۔ اِس لِئے جِسے خُدا نے جوڑا ہے اُسے آدمی جُدا نہ کرے۔;Voاِس سبب سے مَرد باپ سے اور ماں سے جُدا ہو کر اپنی بِیوی کے ساتھ رہے گااور وہ دونوں ایک جِسم ہوں گے؟۔_U7اُس نے جواب میں کہا کیا تُم نے نہیں پڑھا کہ جِس نے اُنہیں بنایا اُس نے اِبتدا ہی سے اُنہیں مَرد اور عَورت بنا کر کہا کہ۔CTاور فرِیسی اُسے آزمانے کو اُس کے پاس آئے اور کہنے لگے کیا ہر ایک سبب سے اپنی بِیوی کو چھوڑ دینا روا ہے؟۔ Sاور ایک بڑی بِھیڑ اُس کے پِیچھے ہو لی اور اُس نے اُنہیں وہاں اچّھا کِیا۔PR جب یِسُو ع یہ باتیں ختم کر چُکا تو اَیسا ہُؤا کہ گلِیل سے روانہ ہو کر یَردن کے پار یہُودیہ کی سرحدّ وں میں آیا۔DQ#میرا آسمانی باپ بھی تُمہارے ساتھ اِسی طرح کرے گااگر تُم میں سے ہر ایک اپنے بھائی کو دِل سے مُعاف نہ کرے۔7Pg"اور اُس کے مالِک نے خفا ہو کر اُس کوجلاّدوں کے حوالہ کِیا کہ جب تک تمام قرض ادا نہ کر دے قَید رہے۔.OU!کیا تُجھے لازِم نہ تھا کہ جَیسا مَیں نے تُجھ پر رحم کِیا تُو بھی اپنے ہم خِدمت پر رحم کرتا؟۔N{ اِس پر اُس کے مالِک نے اُس کوپاس بُلا کر اُس سے کہااَے شرِیر نَوکر!مَیں نے وہ سارا قرض تُجھے اِس لِئے بخش دِیا کہ تُو نے میری مِنّت کی تھی۔FMپس اُس کے ہم خِدمت یہ حال دیکھ کر بُہت غمگِین ہُوئے اور آ کر اپنے مالِک کو سب کُچھ جو ہُؤا تھا سُنا دِیا۔%LCاُس نے نہ مانا بلکہ جا کر اُسے قَیدخانہ میں ڈال دِیا کہ جب تک قرض ادا نہ کر دے قَید رہے۔IK پس اُس کے ہم خِدمت نے اُس کے سامنے گِر کر اُس کی مِنّت کی اور کہا مُجھے مُہلت دے ۔مَیں تُجھے ادا کر دُوں گا۔7Jgجب وہ نَوکر باہر نِکلا تو اُس کے ہم خِدمتوں میں سے ایک اُس کومِلا جِس پر اُس کے سَو دِینار آتے تھے۔اُس نے اُس کو پکڑ کر اُس کاگلا گھونٹا اور کہا جو میرا آتا ہے ادا کر دے۔ I اُس نَوکر کے مالِک نے ترس کھا کر اُسے چھوڑ دِیا اور اُس کاقرض بخش دِیا۔BH}پس نَوکر نے گِر کر اُسے سِجدہ کیا اور کہا اَے خُداوند مُجھے مُہلت دے ۔ مَیں تیرا سارا قرض ادا کرُوں گا۔9Gkمگر چُونکہ اُس کے پاس ادا کرنے کو کُچھ نہ تھا اِس لِئے اُس کے مالِک نے حُکم دِیا کہ یہ اور اِس کی بِیوی بچّے اور جو کُچھ اِس کاہے سب بیچا جائے اور قرض وُصُول کر لِیا جائے۔:Fmاور جب حِساب لینے لگا تو اُس کے سامنے ایک قرض دار حاضِرکِیا گیا جِس پر اُس کے دس ہزار توڑے آتے تھے۔ E9پس آسمان کی بادشاہی اُس بادشاہ کی مانِند ہے جِس نے اپنے نَوکروں سے حِساب لینا چاہا۔%DCیِسُو ع نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے یہ نہیں کہتا کہ سات بار بلکہ سات دفعہ کے ستّر بار تک۔~Cuاُس وقت پطر س نے پاس آ کر اُس سے کہا اَے خُداوند اگر میرا بھائی میرا گُناہ کرتا رہے تو مَیں کِتنی دفعہ اُسے مُعاف کرُوں؟ کیا سات بار تک؟۔B%کیونکہ جہاں دو یا تِین میرے نام پر اِکٹّھے ہیں وہاں مَیں اُن کے بِیچ میں ہُوں۔7Agپِھر مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر تُم میں سے دو شخص زمِین پر کِسی بات کے لِئے جِسے وہ چاہتے ہوں اِتفاق کریں تو وہ میرے باپ کی طرف سے جو آسمان پر ہے اُن کے لِئے ہو جائے گی۔x@iمَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کُچھ تُم زمِین پر باندھو گے وہ آسمان پر بندھے گااور جو کُچھ تُم زمِین پر کھولو گے وہ آسمان پر کُھلے گا۔S?اگر وہ اُن کی سُننے سے بھی اِنکار کرے تو کلِیسیا سے کہہ اور اگر کلِیسیا کی سُننے سے بھی اِنکار کرے تو تُو اُسے غَیر قَوم والے اور محصُول لینے والے کے برابر جان۔ منع کرنا اور اجازت دیناM>اور اگر نہ سُنے تو ایک دو آدمِیوں کو اپنے ساتھ لے جا تاکہ ہر ایک بات دو تِین گواہوں کی زُبان سے ثابِت ہو جائے۔k=Oاگر تیرا بھائی تیرا گُناہ کرے تو جا اور خَلوت میں بات چِیت کر کے اُسے سمجھا ۔ اگر وہ تیری سُنے تو تُو نے اپنے بھائی کو پا لِیا۔<)اِسی طرح تُمہارا آسمانی باپ یہ نہیں چاہتا کہ اِن چھوٹوں میں سے ایک بھی ہلاک ہو۔q;[ اور اگر اَیسا ہو کہ اُسے پائے تو مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اُن ننانوے کی نِسبت جو بھٹکی نہیں اِس بھیڑ کی زِیادہ خُوشی کرے گا۔*:M تُم کیا سمجھتے ہو؟ اگر کِسی آدمی کی سَو بھیڑیں ہوں اور اُن میں سے ایک بھٹک جائے تو کیا وہ ننانوے کو چھوڑ کر اور پہاڑوں پر جا کر اُس بھٹکی ہُوئی کو نہ ڈُھونڈے گا؟۔9w (کیونکہ اِبنِ آدم کھوئے ہُوؤں کو ڈُھونڈنے اور نجات دینے آیا ہے)۔8 خبردار اِن چھوٹوں میں سے کِسی کو ناچِیز نہ جانناکیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ آسمان پر اُن کے فرِشتے میرے آسمانی باپ کا مُنہ ہر وقت دیکھتے ہیں۔b7= اور اگر تیری آنکھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے نِکال کر اپنے پاس سے پَھینک دے ۔ کانا ہو کر زِندگی میں داخِل ہونا تیرے لِئے اِس سے بِہتر ہے کہ دو آنکھیں رکھتا ہُؤا تُو آتشِ جہنّم میں ڈالا جائے۔6)پس اگر تیرا ہاتھ یا تیرا پاؤں تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے کاٹ کر اپنے پاس سے پَھینک دے۔ ٹُنڈا یا لنگڑا ہو کر زِندگی میں داخِل ہونا تیرے لِئے اِس سے بِہتر ہے کہ دو ہاتھ یا دو پاؤں رکھتا ہُؤا تُو ہمیشہ کی آگ میں ڈالا جائے۔`59ٹھوکروں کے سبب سے دُنیا پر افسوس ہے کیونکہ ٹھوکروں کاہونا ضرُور ہے لیکن اُس آدمی پر افسوس ہے جِس کے باعِث سے ٹھوکر لگے۔\41لیکن جو کوئی اِن چھوٹوں میں سے جو مُجھ پر اِیمان لائے ہیں کِسی کو ٹھوکر کِھلاتا ہے اُس کے لِئے یہ بِہتر ہے کہ بڑی چکّی کا پاٹ اُس کے گلے میں لٹکایا جائے اور وہ گہرے سمُندر میں ڈبو دِیا جائے۔3اور جو کوئی اَیسے بچّے کو میرے نام پر قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے۔-2Sپس جو کوئی اپنے آپ کو اِس بچّے کی مانِند چھوٹا بنائے گاوُہی آسمان کی بادشاہی میں بڑا ہو گا۔m1Sاور کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر تُم توبہ نہ کرو اور بچّوں کی مانِند نہ بنو تو آسمان کی بادشاہی میں ہرگِز داخِل نہ ہو گے۔x0iاُس نے ایک بچّے کو پاس بُلا کر اُسے اُن کے بِیچ میں کھڑا کِیا۔/ -اُس وقت شاگِرد یِسُو ع کے پاس آ کر کہنے لگے پس آسمان کی بادشاہی میں بڑا کَون ہے؟۔j.Mلیکن مبادا ہم اُن کے لِئے ٹھوکر کا باعِث ہوں تُو جِھیل پر جا کر بنسی ڈال اور جو مچھلی پہلے نِکلے اُسے لے اور جب تُو اُس کا مُنہ کھولے گا تو ایک مِثقال پائے گا ۔ وہ لے کر میرے اور اپنے لِئے اُنہیں دے۔-}جب اُس نے کہا غَیروں سے تو یِسُو ع نے اُس سے کہا پس بیٹے بَری ہُوئے۔c,?اُس نے کہا ہاں دیتا ہے اور جب وہ گھر میں آیا تو یِسُو ع نے اُس کے بولنے سے پہلے ہی کہا اَے شمعُو ن تُو کیا سمجھتا ہے؟ دُنیا کے بادشاہ کِن سے محصُول یا جِزیہ لیتے ہیں؟ اپنے بیٹوں سے یا غَیروں سے؟۔`+9اور جب کَفر نحُو م میں آئے تو نِیم مِثقال لینے والوں نے پطر س کے پاس آ کر کہا کیا تُمہارا اُستاد نِیم مِثقال نہیں دیتا؟۔0*Yاور وہ اُسے قتل کریں گے اور وہ تِیسرے دِن زِندہ کِیاجائے گا ۔ اِس پر وہ بُہت ہی غمگِین ہُوئے۔9)kاور جب وہ گلِیل میں ٹھہرے ہُوئے تھے یِسُو ع نے اُن سے کہا اِبنِ آدم آدمِیوں کے حوالہ کِیا جائے گا۔o(W(لیکن یہ قِسم دُعا کے سِوا اَور کِسی طرح نہیں نِکل سکتی)۔H' اُس نے اُن سے کہا اپنے اِیمان کی کمی کے سبب سے کیونکہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر تُم میں رائی کے دانے کے برابر بھی اِیمان ہو گا تو اِس پہاڑ سے کہہ سکو گے کہ یہاں سے سِرک کر وہاں چلا جا اور وہ چلا جائے گا اور کوئی بات تُمہارے لِئے نامُمکِن نہ ہو گی۔&!تب شاگِردوں نے یِسُو ع کے پاس آ کر خَلوت میں کہا ہم اِس کو کیوں نہ نِکال سکے؟۔!%;یِسُوع نے اُسے جِھڑکا اور بدرُوح اُس سے نِکل گئی اور وہ لڑکا اُسی گھڑی اچّھا ہو گیا۔$یِسُو ع نے جواب میں کہا اَے بے اِعتقاد اور کجرَو نسل میں کب تک تُمہارے ساتھ رہُوں گا؟ کب تک تُمہاری برداشت کرُوں گا؟ اُسے یہاں میرے پاس لاؤ۔#اور مَیں اُس کو تیرے شاگِردوں کے پاس لایا تھا مگر وہ اُسے اچّھا نہ کر سکے۔x"iاَے خُداوند میرے بیٹے پر رحم کر کیونکہ اُس کو مِرگی آتی ہے اور وہ بُہت دُکھ اُٹھاتا ہے ۔ اِس لِئے کہ اکثر آگ اور پانی میں گِر پڑتا ہے۔2!]اور جب وہ بِھیڑ کے پاس پُہنچے تو ایک آدمی اُس کے پاس آیا اور اُس کے آگے گُھٹنے ٹیک کر کہنے لگا۔ ! تب شاگِرد سمجھ گئے کہ اُس نے اُن سے یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کی بابت کہا ہے۔0Y لیکن مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ ایلیّاہ تو آ چُکا اور اُنہوں نے اُسے نہیں پہچانا بلکہ جو چاہا اُس کے ساتھ کِیا ۔ اِسی طرح اِبنِ آدم بھی اُن کے ہاتھ سے دُکھ اُٹھائے گا۔y اُس نے جواب میں کہا ایلیّا ہ البتّہ آئے گااور سب کُچھ بحال کرے گا۔*M شاگِردوں نے اُس سے پُوچھا کہ پِھر فقِیہہ کیوں کہتے ہیں کہ ایلیّا ہ کا پہلے آنا ضرُور ہے؟۔ 9 جب وہ پہاڑ سے اُتر رہے تھے تو یِسُو ع نے اُنہیں یہ حُکم دِیا کہ جب تک اِبنِ آدم مُردوں میں سے نہ جی اُٹھے جو کُچھ تُم نے دیکھا ہے کِسی سے اُس کا ذِکر نہ کرنا۔جب اُنہوں نے اپنی آنکھیں اُٹھائِیں تو یِسُو ع کے سِوا اَور کِسی کو نہ دیکھا۔oWیِسُو ع نے پاس آ کر اُنہیں چُھؤا اور کہا اُٹھو ۔ ڈرو مت۔c?شاگِرد یہ سُن کر مُنہ کے بَل گِرے اور بُہت ڈر گئے۔!;وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ایک نُورانی بادل نے اُن پر سایہ کر لِیا اور اُس بادل میں سے آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں اِس کی سُنو۔*Mپطرس نے یِسُو ع سے کہا اَے خُداوند ہمارا یہاں رہنا اچّھا ہے ۔ مرضی ہو تو مَیں یہاں تِین ڈیرے بناؤں ۔ ایک تیرے لِئے ۔ ایک مُوسیٰ کے لِئے اور ایک ایلیّا ہ کے لِئے۔-اور دیکھو مُوسیٰ اور ایلیّا ہ اُس کے ساتھ باتیں کرتے ہُوئے اُنہیں دِکھائی دِئے۔`9اور اُن کے سامنے اُس کی صُورت بدل گئی اور اُس کا چِہرہ سُورج کی مانِند چمکا اور اُس کی پوشاک نُور کی مانِند سفید ہو گئی۔c Aچھ دِن کے بعد یِسُو ع نے پطر س اور یعقُو ب اور اُس کے بھائی یُوحنّا کو ہمراہ لِیا اور اُنہیں ایک اُونچے پہاڑ پر الگ لے گیا۔1[مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو یہاں کھڑے ہیں اُن میں سے بعض اَیسے ہیں کہ جب تک اِبنِ آدم کو اُس کی بادشاہی میں آتے ہُوئے نہ دیکھ لیں گے مَوت کا مزہ ہرگِز نہ چکھّیں گے۔a;کیونکہ اِبنِ آدم اپنے باپ کے جلال میں اپنے فرِشتوں کے ساتھ آئے گا ۔ اُس وقت ہر ایک کو اُس کے کاموں کے مُطابِق بدلہ دے گا۔mSاور اگر آدمی ساری دُنیا حاصِل کرے اور اپنی جان کا نُقصان اُٹھائے تو اُسے کیا فائِدہ ہو گا؟ یا آدمی اپنی جان کے بدلے کیا دے گا؟۔B}کیونکہ جو کوئی اپنی جان بچانا چاہے اُسے کھوئے گا اورجو کوئی میری خاطِر اپنی جان کھوئے گا اُسے پائے گا۔اُس وقت یِسُو ع نے اپنے شاگِردوں سے کہا کہ اگر کوئی میرے پِیچھے آنا چاہے تو اپنی خُودی کا اِنکار کرے اور اپنی صلِیب اُٹھائے اور میرے پِیچھے ہو لے۔3_اُس نے پِھر کر پطر س سے کہا اَے شَیطان میرے سامنے سے دُور ہو ۔ تُو میرے لِئے ٹھوکر کا باعِث ہے کیونکہ تُو خُدا کی باتوں کا نہیں بلکہ آدمِیوں کی باتوں کا خیال رکھتا ہے۔D اِس پر پطر س اُس کو الگ لے جا کر ملامت کرنے لگا کہ اَے خُداوند خُدا نہ کرے ۔ یہ تُجھ پر ہرگِز نہیں آنے کا۔t aاُس وقت سے یِسُو ع اپنے شاگِردوں پر ظاہِر کرنے لگا کہ اُسے ضرُور ہے کہ یرُوشلیم کو جائے اور بُزُرگوں اور سردار کاہِنوں اور فقِیہوں کی طرف سے بُہت دُکھ اُٹھائے اور قتل کِیا جائے اور تِیسرے دِن جی اُٹھے۔ اُس وقت اُس نے شاگِردوں کو حُکم دِیا کہ کِسی کو نہ بتانا کہ مَیں مسِیح ہُوں۔ 5مَیں آسمان کی بادشاہی کی کُنجِیاں تُجھے دوں گااور جو کُچھ تُو زمِین پر باندھے گا وہ آسمان بندھے گا اور جو کُچھ تُو زمِین پر کھولے گا وہ آسمان پر کُھلے گا۔  اور مَیں بھی تُجھ سے کہتا ہُوں کہ تُو پطر س ہے اور مَیں اِس پتّھرپر اپنی کلِیسیا بناؤں گا اور عالَمِ ارواح کے دروازے اُس پر غالِب نہ آئیں گے۔یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا مُبارک ہے تُو شمعُو ن بریو ناہ کیونکہ یہ بات گوشت اور خُون نے نہیں بلکہ میرے باپ نے جو آسمان پر ہے تُجھ پر ظاہِر کی ہے۔zmشِمعُو ن پطر س نے جواب میں کہا تُو زِندہ خُدا کا بیٹا مسِیح ہے۔[/اُس نے اُن سے کہا مگر تُم مُجھے کیا کہتے ہو ؟۔@yاُنہوں نے کہا بعض یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا کہتے ہیں بعض ایلیّا ہ بعض یِرمیا ہ یا نبِیوں میں سے کوئی۔[/ جب یِسُو ع قَیصر یہ فِلپَّی کے عِلاقہ میں آیا تو اُس نے اپنے شاگِردوں سے یہ پُوچھا کہ لوگ اِبنِ آدم کو کیا کہتے ہیں؟۔^5 تب اُن کی سمجھ میں آیا کہ اُس نے روٹی کے خمِیر سے نہیں بلکہ فرِیسِیوں اورصدُوقیوں کی تعلِیم سے خبردار رہنے کو کہا تھا۔`9 کیا وجہ ہے کہ تُم یہ نہیں سمجھتے کہ مَیں نے تُم سے روٹی کی بابت نہیں کہا؟ فرِیسِیوں اور صدُوقیوں کے خمِیرسے خبردار رہو۔# اور نہ اُن چار ہزار آدمِیوں کی سات روٹِیاں اور نہ یہ کہ کِتنے ٹوکرے اُٹھائے؟۔a; کیا اب تک نہیں سمجھتے اور اُن پانچ ہزار آدمِیوں کی پانچ روٹِیاں تُم کو یاد نہیں اور نہ یہ کہ کِتنی ٹوکرِیاں اُٹھائِیں؟۔>uیِسُو ع نے یہ معلُوم کر کے کہا اَے کم اِعتقادو تُم آپس میں کیوں چرچا کرتے ہو کہ ہمارے پاس روٹی نہیں؟۔\~1وہ آپس میں چرچا کرنے لگے کہ ہم روٹی نہیں لائے۔}یِسُو ع نے اُن سے کہا خبردارفرِیسِیوں اور صدُوقیوں کے خمِیر سے ہوشیار رہنا۔j|Mاور شاگِرد پار جاتے وقت روٹی ساتھ لینا بُھول گئے تھے۔{اِس زمانہ کے بُرے اور زِناکار لوگ نِشان طلب کرتے ہیں مگر یو ناہ کے نِشان کے سِوا کوئی اَور نِشان اُن کونہ دِیا جائے گا اور وہ اُن کوچھوڑ کر چلا گیا۔&zEاور صُبح کو یہ کہ آج آندھی چلے گی کیونکہ آسمان لال اور دھُندلا ہے ۔ تُم آسمان کی صُورت میں تو تمِیز کرنا جانتے ہو مگر زمانوں کی علامتوں میں تمِیز نہیں کر سکتے۔y-اُس نے جواب میں اُن سے کہا شام کو تُم کہتے ہو کہ کُھلا رہے گاکیونکہ آسمان لال ہے۔Ex پِھرفرِیسِیوں اورصدُوقیوں نے پاس آ کر آزمانے کے لِئے اُس سے درخواست کی کہ ہمیں کوئی آسمانی نِشان دِکھا۔w)'پِھر وہ بِھیڑ کو رُخصت کر کے کشتی میں سوار ہُؤا اور مگدَن کی سرحدّوں میں آگیا۔uvc&اور کھانے والے سِوا عَورتوں اور بچّوں کے چار ہزار مَرد تھے۔u%%اور سب کھا کر سیر ہو گئے اور بچے ہُوئے ٹُکڑوں سے بھرے ہُوئے سات ٹوکرے اُٹھائے۔Rt$اور اُن سات روٹِیوں اور مچھلِیوں کو لے کر شُکر کِیا اور اُنہیں توڑ کر شاگِردوں کو دیتا گیا اور شاگِرد لوگوں کو۔dsA#اُس نے لوگوں کو حُکم دِیا کہ زمِین پر بَیٹھ جائیں۔Dr"یِسُو ع نے اُن سے کہا تُمہارے پاس کِتنی روٹِیاں ہیں؟ اُنہوں نے کہا سات اور تھوڑی سی چھوٹی مچھلِیاں ہیں۔9qk!شاگِردوں نے اُس سے کہا بیابان میں ہم اِتنی روٹِیاں کہاں سے لائیں کہ اَیسی بڑی بِھیڑ کو سیر کریں؟۔Ep اور یِسُو ع نے اپنے شاگِردوں کو پاس بُلا کر کہا مُجھے اِس بِھیڑ پر ترس آتا ہے کیونکہ یہ لوگ تِین دِن سے برابر میرے ساتھ ہیں اور اُن کے پاس کھانے کو کُچھ نہیں اور مَیں اُن کوبُھوکا رُخصت کرنا نہیں چاہتا ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ راہ میں تھک کر رہ جائیں۔$oAچُنانچہ جب لوگوں نے دیکھا کہ گُونگے بولتے۔ ٹُنڈے تندُرُست ہوتے اور لنگڑے چلتے پِھرتے اور اندھے دیکھتے ہیں تو تعجُّب کِیا اور اِسرائیل کے خُدا کی تمجِید کی۔Knاور ایک بڑی بِھیڑ لنگڑوں۔ اندھوں۔ گُونگوں۔ ٹُنڈوں اور بُہت سے اَور بِیماروں کو اپنے ساتھ لے کر اُس کے پاس آئی اور اُن کو اُس کے پاؤں میں ڈال دِیا اور اُس نے اُنہیں اچّھا کر دِیا۔+mOپِھریِسُو ع وہاں سے چل کر گلِیل کی جِھیل کے نزدِیک آیا اور پہاڑ پر چڑھ کر وہِیں بَیٹھ گیا۔l/اِس پر یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا اَے عَورت تیرا اِیمان بُہت بڑا ہے ۔ جَیسا تُو چاہتی ہے تیرے لِئے وَیسا ہی ہو اور اُس کی بیٹی نے اُسی گھڑی شِفا پائی۔Gkاُس نے کہا ہاںخُداوند کیونکہ کُتّے بھی اُن ٹُکڑوں میں سے کھاتے ہیں جو اُن کے مالِکوں کی میز سے گِرتے ہیں۔jاُس نے جواب میں کہا لڑکوں کی روٹی لے کر کُتّوں کو ڈال دینا اچّھا نہیں۔|iqمگر اُس نے آ کر اُسے سِجدہ کِیا اور کہا اَے خُداوند میری مدد کر۔Nhاُس نے جواب میں کہا کہ مَیں اِسرائیل کے گھرانے کی کھوئی ہُوئی بھیڑوں کے سِوا اَور کِسی کے پاس نہیں بھیجا گیا۔|gqمگر اُس نے اُسے کُچھ جواب نہ دِیا اور اُس کے شاگِردوں نے پاس آکر اُس سے یہ عرض کی کہ اُسے رُخصت کر دے کیونکہ وہ ہمارے پِیچھے چِلاّتی ہے۔f'اور دیکھو ایک کنعانی عَورت اُن سرحدّوں سے نِکلی اور پُکار کر کہنے لگی اَے خُداوند اِبنِ داؤُد مُجھ پر رحم کر۔ ایک بدرُوح میری بیٹی کو بُہت ستاتی ہے۔eپِھر یِسُو ع وہاں سے نِکل کر صُور اور صَیدا کے عِلاقہ کو روانہ ہُؤا۔:dmیِہی باتیں ہیں جو آدمی کو ناپاک کرتی ہیں مگر بغَیرہاتھ دھوئے کھانا کھانا آدمی کو ناپاک نہیں کرتا۔cc?کیونکہ بُرے خیال ۔ خُونریزِیاں ۔ زِناکارِیاں ۔ حرامکارِیاں۔ چورِیاں۔ جُھوٹی گواہِیاں۔ بدگوئِیاں دِل ہی سے نِکلتی ہیں۔"b=مگر جو باتیں مُنہ سے نِکلتی ہیں وہ دِل سے نِکلتی ہیں اور وُہی آدمی کو ناپاک کرتی ہیں۔+aOکیا نہیں سمجھتے کہ جو کُچھ مُنہ میں جاتا ہے وہ پیٹ میں پڑتا اور مزبلہ میں پَھینکا جاتا ہے۔R`اُس نے کہا کیا تُم بھی اب تک بے سمجھ ہو؟۔h_Iپطر س نے جواب میں اُس سے کہا یہ تمثِیل ہمیں سمجھا دے۔J^ اُنہیں چھوڑ دو ۔ وہ اندھے راہ بتانے والے ہیں اور اگر اندھے کو اندھا راہ بتائے گاتو دونوں گڑھے میں گِریں گے۔]/ اُس نے جواب میں کہا جو پَودا میرے آسمانی باپ نے نہیں لگایا جڑ سے اُکھاڑا جائے گا۔:\m اِس پر شاگِردوں نے اُس کے پاس آ کر کہا کیا تُو جانتا ہے کہ فرِیسِیوں نے یہ بات سُن کر ٹھوکر کھائی؟۔C[ جو چِیز مُنہ میں جاتی ہے وہ آدمی کو ناپاک نہیں کرتی مگر جو مُنہ سے نِکلتی ہے وُہی آدمی کو ناپاک کرتی ہے۔wZg پِھراُس نے لوگوں کو پاس بُلا کر اُن سے کہا کہ سُنو اور سمجھو۔Y) اور یہ بے فائِدہ میری پرستِش کرتے ہیں کیونکہ اِنسانی احکام کی تعلِیم دیتے ہیں۔Xیہ اُمّت زُبان سے تو میری عِزّت کرتی ہے مگر اِن کادِل مُجھ سے دُور ہے۔xWiاَے رِیاکارو یسعیا ہ نے تُمہارے حق میں کیا خُوب نبُوّت کی کہ۔V5تو وہ اپنے باپ کی عِزّت نہ کرے ۔ پس تُم نے اپنی روایت سے خُدا کا کلام باطِل کر دِیا۔\U1مگر تُم کہتے ہو کہ جو کوئی باپ یا ماں سے کہے کہ جِس چِیز کا تُجھے مُجھ سے فائِدہ پُہنچ سکتا تھا وہ خُدا کی نذر ہو چُکی۔fTEکیونکہ خُدا نے فرمایا ہے تُو اپنے باپ کی اور اپنی ماں کی عِزّت کرنا اور جو باپ یا ماں کو بُرا کہے وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔S%اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ تُم اپنی روایت سے خُدا کا حُکم کیوں ٹال دیتے ہو؟۔&REتیرے شاگِرد بزُرگوں کی روایت کو کیوں ٹال دیتے ہیں کہ کھانا کھاتے وقت ہاتھ نہیں دھوتے؟۔ Q اُس وقت فرِیسِیوں اور فقِیہوں نے یروشلِیم سے یِسُو ع کے پاس آ کر کہا کہ۔ ~r}|{\z!yxxJwwvutss>rzr qp$oYnn'mlkjihggf#ee&dCcbaaF`__^]Y\[[oZYXWWVVUUSRR!QPhON ML7K IIH GBFFDC0AA@R?>>==<,:9918t77d66$441322510///.P--R++**)((e'&%%R%$c#""H!t! vgr' uW+ X H N  ["O6 eاور کہتے ہو کہ اگر ہم اپنے باپ دادا کے زمانہ میں ہوتے تو نبِیوں کے خُون میں اُن کے شرِیک نہ ہوتے۔N اَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسِیوتُم پر افسوس! کہ نبِیوں کی قبریں بناتے اور راستبازوں کے مقبرے آراستہ کرتے ہو۔P اِسی طرح تُم بھی ظاہِر میں تو لوگوں کو راستباز دِکھائی دیتے ہو مگر باطِن میں رِیاکاری اور بے دِینی سے بھرے ہو۔_7اَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسیو تُم پرا فسوس! کہ تُم سفیدی پِھری ہُوئی قبروں کی مانِند ہو جو اُوپر سے تو خُوبصُورت دِکھائی دیتی ہیں مگر اندر مُردوں کی ہڈِّیوں اور ہر طرح کی نجاست سے بھری ہیں۔*Mاَے اندھے فرِیسی ! پہلے پِیالے اور رکابی کو اندر سے صاف کر تاکہ اُوپر سے بھی صاف ہو جائیں۔{oاَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسِیوتُم پر افسوس! کہ پِیالے اور رکابی کو اُوپر سے صاف کرتے ہو مگر وہ اندر لُوٹ اور ناپرہیزگاری سے بھرے ہیں۔اَے اندھے راہ بتانے والو جو مچّھر کو تو چھانتے ہو اور اُونٹ کو نِگل جاتے ہو۔(Iاَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسِیوتُم پر افسوس! کہ پودِینہ اور سَونف اور زِیرہ پر تو دَہ یکی دیتے ہو پر تُم نے شرِیعت کی زِیادہ بھاری باتوں یعنی اِنصاف اور رحم اور اِیمان کو چھوڑ دِیا ہے ۔ لازِم تھا کہ یہ بھی کرتے اور وہ بھی نہ چھوڑتے۔'Gاور جو آسمان کی قَسم کھاتا ہے وہ خُدا کے تخت کی اوراُس پر بَیٹھنے والے کی قَسم کھاتا ہے۔%اور جو مَقدِس کی قَسم کھاتا ہے وہ اُس کی اور اُس کے رہنے والے کی قَسم کھاتا ہے۔.Uپس جو قُربان گاہ کی قَسم کھاتا ہے وہ اُس کی اور اُن سب چِیزوں کی جو اُس پر ہیں قَسم کھاتا ہے۔veاَے اندھو نذربڑی ہے یا قُربان گاہ جو نذر کو مُقدّس کرتی ہے؟۔اور پِھر کہتے ہو کہ اگر کوئی قُربان گاہ کی قَسم کھائے تو کُچھ بات نہیں لیکن جو نذر اُس پر چڑھی ہو اگر اُس کی قَسم کھائے تو اُس کاپابند ہو گا۔~ اَے احمقو اور اندھو سونا بڑا ہے یا مَقدِس جِس نے سونے کو مُقدّس کِیا؟۔&}Eاَے اندھے راہ بتانے والو تُم پر افسوس! جو کہتے ہو کہ اگر کوئی مَقدِس کی قَسم کھائے تو کُچھ بات نہیں لیکن اگر مَقدِس کے سونے کی قَسم کھائے تو اُس کا پابند ہو گا۔L|اَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسیوتُم پر افسوس! کہ ایک مُرِید کرنے کے لِئے تَری اورخُشکی کا دَورہ کرتے ہو اور جب وہ مُرِید ہو چُکتا ہے تو اُسے اپنے سے دُونا جہنّم کا فرزند بنا دیتے ہو۔!{;(اَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسِیو تُم پر افسوس! کہ تُم بیواؤں کے گھروں کو دبا بَیٹھتے ہو اور دِکھاوے کے لِئے نماز کو طُول دیتے ہو ۔ تُمہیں زِیادہ سزا ہو گی)۔,zQ اَے رِیاکار فقِیہو اورفرِیسیِوتُم پر افسوس! کہ آسمان کی بادشاہی لوگوں پر بند کرتے ہو کیونکہ نہ تو آپ داخِل ہوتے ہو اور نہ داخِل ہونے والوں کو داخِل ہونے دیتے ہو۔Jy  اور جو کوئی اپنے آپ کو بڑا بنائے گا وہ چھوٹا کِیا جاے گااور جو اپنے آپ کو چھوٹا بنائے گاوہ بڑا کِیا جائے گا۔Yx+ لیکن جو تُم میں بڑا ہے وہ تُمہارا خادِم بنے۔~wu اور نہ تُم ہادی کہلاؤ کیونکہ تُمہارا ہادی ایک ہی ہے یعنی مسِیح۔v' اور زمِین پر کِسی کو اپنا باپ نہ کہو کیونکہ تُمہارا باپ ایک ہی ہے جو آسمانی ہے۔uمگر تُم ربیّ نہ کہلاؤ کیونکہ تُمہارا اُستاد ایک ہی ہے اور تُم سب بھائی ہو۔{toاور بازاروں میں سلام اور آدمِیوں سے ربیّ کہلانا پسند کرتے ہیں۔ sاور ضِیافتوں میں صدرنشینی اور عِبادت خانوں میں اعلیٰ درجہ کی کُرسِیاں۔[r/وہ اپنے سب کام لوگوں کو دِکھانے کو کرتے ہیں کیونکہ وہ اپنے تعوِیذ بڑے بناتے اور اپنی پوشاک کے کنارے چَوڑے رکھتے ہیں۔zqmوہ اَیسے بھاری بوجھ جِن کو اُٹھانا مُشکِل ہے باندھ کر لوگوں کے کندھوں پر رکھتے ہیں مگر آپ اُن کواپنی اُنگلی سے بھی ہِلانا نہیں چاہتے۔Fpپس جو کُچھ وہ تُمہیں بتائیں وہ سب کرو اور مانو لیکن اُن کے سے کام نہ کرو کیونکہ وہ کہتے ہیں اور کرتے نہیں۔_o7فقِیہہ اورفرِیسی مُوسیٰ کی گدّی پر بَیٹھے ہیں۔n yاُس وقت یِسُو ع نے بِھیڑ سے اور اپنے شاگِردوں سے یہ باتیں کہیں کہ۔Cm.اور کوئی اُس کے جواب میں ایک حرف نہ کہہ سکا اور نہ اُس دِن سے پِھر کِسی نے اُس سے سوال کرنے کی جُرأت کی۔l-پس جب داؤُد اُس کو خُداوند کہتا ہے تو وہ اُس کابیٹا کیوں کر ٹھہرا؟۔Pk,خُداوند نے میرے خُداوند سے کہا میری دہنی طرف بَیٹھ جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں کے نِیچے نہ کر دُوں؟۔j+اُس نے اُن سے کہا پس داؤُد رُوح کی ہدایت سے کیونکر اُسے خُداوند کہتا ہے کہ۔&iE*کہ تُم مسِیح کے حق میں کیا سمجھتے ہو؟ وہ کِس کا بیٹا ہے؟ اُنہوں نے اُس سے کہا داؤُد کا۔lhQ)اور جب فرِیسی جمع ہُوئے تو یِسُو ع نے اُن سے یہ پُوچھا۔gy(اِنہی دو حُکموں پر تمام تَورَیت اور انبِیا کے صحِیفوں کا مدار ہے۔f 'اور دُوسرا اِس کی مانِند یہ ہے کہ اپنے پڑوسی سے اپنے برابر مُحبّت رکھ۔8ek&بڑا اور پہلا حُکم یِہی ہے۔Gd%اُس نے اُس سے کہا کہ خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل سے مُحبّت رکھ۔Yc+$اَے اُستاد تَورَیت میں کَونسا حُکم بڑا ہے؟۔ybk#اور اُن میں سے ایک عالِمِ شرع نے آزمانے کے لِئے اُس سے پُوچھا۔a1"اور جب فرِیسِیوں نے سُنا کہ اُس نے صدُوقِیوں کا مُنہ بند کر دِیا تو وہ جمع ہو گئے۔Y`+!لوگ یہ سُن کر اُس کی تعلِیم سے حَیران ہُوئے۔O_ مَیں ابرہا م کا خُدا اور اِضحا ق کا خُدا اور یعقُو ب کا خُدا ہُوں؟ وہ تو مُردوں کا خُدا نہیں بلکہ زِندوں کا ہے۔'^Gمگر مُردوں کے جی اُٹھنے کی بابت جو خُدا نے تُمہیں فرمایا تھا کیا تُم نے وہ نہیں پڑھا کہ۔]-کیونکہ قِیامت میں بیاہ شادی نہ ہو گی بلکہ لوگ آسمان پر فرِشتوں کی مانِند ہوں گے۔K\یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا کہ تُم گُمراہ ہو اِس لِئے کہ نہ کِتابِ مُقدّس کو جانتے ہو نہ خُدا کی قُدرت کو۔&[Eپس وہ قِیامت میں اُن ساتوں میں سے کِس کی بِیوی ہو گی؟ کیونکہ سب نے اُس سے بیاہ کِیا تھا۔@Z{سب کے بعد وہ عَورت بھی مَر گئی۔UY#اِسی طرح دُوسرا اور تِیسرا بھی ساتویں تک۔~Xuاب ہمارے درمِیان سات بھائی تھے اور پہلا بیاہ کر کے مَر گیا اور اِس سبب سے کہ اُس کے اَولاد نہ تھی اپنی بِیوی اپنے بھائی کے لِئے چھوڑ گیا۔Wاَے اُستاد مُوسیٰ نے کہا تھا کہ اگر کوئی بے اَولاد مَر جائے تو اُس کا بھائی اُس کی بِیوی سے بیاہ کر لے اور اپنے بھائی کے لِئے نسل پَیدا کرے۔*VMاُسی دِن صدُوقی جو کہتے ہیں کہ قِیامت نہیں ہوگی اُس کے پاس آئے اور اُس سے یہ سوال کِیا کہ۔rU]اُنہوں نے یہ سُن کر تَعجُّب کِیا اور اُسے چھوڑ کر چلے گئے۔VT%اُنہوں نے اُس سے کہا قَیصر کا ۔ اس پر اُس نے اُن سے کہا پس جو قَیصر کا ہے قَیصر کو اور جو خُدا کا ہے خُدا کو ادا کرو۔[S/اُس نے اُن سے کہا یہ صُورت اور نام کِس کا ہے؟۔xRiجِزیہ کا سِکّہ مُجھے دِکھاؤ ۔ وہ ایک دِینار اُس کے پاس لائے۔Q یِسُو ع نے اُن کی شرارت جان کر کہا اَے رِیاکارو مُجھے کیوں آزماتے ہو؟۔Pپس ہمیں بتا ۔ تُو کیا سمجھتا ہے؟ قَیصر کو جِزیہ دینا روا ہے یا نہیں؟۔%OCپس اُنہوں نے اپنے شاگِردوں کو ہیرودِیوں کے ساتھ اُس کے پاس بھیجا اور اُنہوں نے کہا اَے اُستاد ہم جانتے ہیں کہ تُو سچّا ہے اور سچّائی سے خُدا کی راہ کی تعلِیم دیتا ہے اور کِسی کی پروا نہیں کرتا کیونکہ تُو کِسی آدمی کا طرف دار نہیں۔Nاُس وقت فرِیسِیوں نے جا کر مشورَہ کِیا کہ اُسے کیوں کر باتوں میں پھنسائیں۔eMCکیونکہ بُلائے ہُوئے بُہت ہیں مگر برگُزِیدہ تھوڑے۔ZL- اِس پر بادشاہ نے خادِموں سے کہا اُس کے ہاتھ پاؤں باندھ کرباہر اندھیرے میں ڈال دو ۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔?Kw اور اُس نے اُس سے کہا مِیاں تُوشادی کی پوشاک پہنے بغَیریہاں کیونکر آگیا؟ لیکن اُس کامُنہ بند ہو گیا۔GJ اور جب بادشاہ مِہمانوں کو دیکھنے کو اندر آیا تو اُس نے وہاں ایک آدمی کو دیکھا جو شادی کے لِباس میں نہ تھا۔eIC اور وہ نَوکر باہر راستوں پر جا کر جو اُنہیں مِلے کیا بُرے کیا بھلے سب کو جمع کر لائے اور شادی کی محفِل مِہمانوں سے بھر گئی۔H پس راستوں کے ناکوں پر جاؤ اور جِتنے تُمہیں مِلیں شادی میں بُلا لاؤ۔+GOتب اُس نے اپنے نَوکروں سے کہا کہ شادی کی ضِیافت تو تیّار ہے مگر بُلائے ہُوئے لائِق نہ تھے۔@Fyبادشاہ غضبناک ہُؤا اور اُس نے اپنا لشکر بھیج کر اُن خُونِیوں کو ہلاک کر دِیا اور اُن کاشہر جلا دِیا۔E}اور باقِیوں نے اُس کے نَوکروں کو پکڑ کر بے عِزّت کِیا اور مار ڈالا۔ Dمگر وہ بے پروائی کر کے چل دِئے ۔ کوئی اپنے کھیت کو کوئی اپنی سَوداگری کو۔]C3پِھر اُس نے اَور نَوکروں کو یہ کہہ کر بھیجا کہ بُلائے ہُوؤں سے کہو کہ دیکھو مَیں نے ضِیافت تیّار کر لی ہے ۔ میرے بَیل اور موٹے موٹے جانور ذبح ہو چُکے ہیں اور سب کُچھ تیّار ہے ۔ شادی میں آؤ۔0BYاور اپنے نَوکروں کو بھیجا کہ بُلائے ہُوؤں کو شادی میں بُلا لائیں مگر اُنہوں نے آنا نہ چاہا۔Aآسمان کی بادشاہی اُس بادشاہ کی مانِند ہے جِس نے اپنے بیٹے کی شادی کی۔a@ =اور یِسُو ع پِھر اُن سے تمثِیلوں میں کہنے لگا کہ۔&?E.اور وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش میں تھے لیکن لوگوں سے ڈرتے تھے کیونکہ وہ اُسے نبی جانتے تھے۔8>i-اور جب سردار کاہِنوں اورفرِیسِیوں نے اُس کی تمثِیلیں سُنِیں تو سمجھ گئے کہ ہمارے حق میں کہتا ہے۔)=K,اور جو اِس پتّھرپر گِرے گاٹُکڑے ٹُکڑے ہو جائے گالیکن جِس پر وہ گِرے گااُسے پِیس ڈالے گا۔_<7+اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا کی بادشاہی تُم سے لے لی جائے گی اور اُس قَوم کو جو اُس کے پَھل لائے دے دی جائے گی۔d;A*یِسُو ع نے اُن سے کہا کیا تُم نے کِتابِ مُقدّس میں کبھی نہیں پڑھاکہ جِس پتّھر کو مِعماروں نے ردّ کِیا ۔ وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا۔ یہ خُداوند کی طرف سے ہُؤا اور ہماری نظر میں عجِیب ہے؟۔j:M)اُنہوں نے اُس سے کہا اُن بدکاروں کو بُری طرح ہلاک کرے گااورباغ کا ٹھیکہ دُوسرے باغبانوں کو دے گا جو مَوسم پر اُس کو پَھل دیں۔9y(پس جب تاکِستان کا مالِک آئے گاتواُن باغبانوں کے ساتھ کیا کرے گا؟۔o8W'اور اُسے پکڑ کر تاکِستان سے باہر نِکالا اور قتل کر دِیا۔I7 &جب باغبانوں نے بیٹے کو دیکھا تو آپس میں کہا یِہی وارِث ہے ۔ آؤ اِسے قتل کر کے اِس کی مِیراث پر قبضہ کر لیں۔%6C%آخِر اُس نے اپنے بیٹے کو اُن کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ وہ میرے بیٹے کا تو لِحاظ کریں گے۔B5}$پِھراُس نے اَور نَوکروں کو بھیجا جو پہلوں سے زِیادہ تھے اور اُنہوں نے اِن کے ساتھ بھی وُہی سلُوک کِیا۔=4s#اور باغبانوں نے اُس کے نَوکروں کو پکڑ کر کِسی کو پِیٹا اور کِسی کو قتل کِیا اور کِسی کو سنگسار کِیا۔83i"اور جب پَھل کا مَوسم قرِیب آیا تو اُس نے اپنے نَوکروں کو باغبانوں کے پاس اپنا پَھل لینے کو بھیجا۔Z2-!ایک اَور تمثِیل سُنو ۔ ایک گھر کا مالِک تھا جِس نے تاکِستان لگایا اور اُس کی چاروں طرف اِحاطہ گھیرا اور اُس میں حَوض کھودا اور بُرج بنایا اور اُسے باغبانوں کو ٹھیکے پر دے کرپردیس چلا گیا۔v1e کیونکہ یُوحنّا راستبازی کے طرِیق پر تُمہارے پاس آیا اور تُم نے اُس کایقِین نہ کِیا مگر محصُول لینے والوں اور کسبِیوں نے اُس کایقِین کِیا اور تُم یہ دیکھ کر پِیچھے بھی نہ پچھتائے کہ اُس کا یقِین کر لیتے۔g0Gاِن دونوں میں سے کَون اپنے باپ کی مرضی بجا لایا؟ اُنہوں نے کہا پہلا ۔ یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ محصُول لینے والے اور کسبِیاں تُم سے پہلے خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہوتی ہیں۔(/Iپِھردُوسرے کے پاس جا کر اُس نے اِسی طرح کہا ۔ اُس نے جواب دِیا اچّھا جناب ۔ مگر گیا نہیں۔z.mاُس نے جواب میں کہا مَیں نہیں جاؤں گامگر پِیچھے پچھتا کر گیا۔C-تُم کیا سمجھتے ہو؟ ایک آدمی کے دو بیٹے تھے ۔ اُس نے پہلے کے پاس جا کر کہا بیٹا جا آج تاکِستان میں کام کر۔,پس اُنہوں نے جواب میں یِسُو ع سے کہا ہم نہیں جانتے۔ اُس نے بھی اُن سے کہا مَیں بھی تُم کو نہیں بتاتا کہ اِن باتوں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔'+Gاور اگر کہیں اِنسان کی طرف سے تو ہم عوام سے ڈرتے ہیں کیونکہ سب یُوحنّا کو نبی جانتے ہیں۔D*یُوحنّا کا بپتِسمہ کہاں سے تھا؟ آسمان کی طرف سے یا اِنسان کی طرف سے؟ وہ آپس میں کہنے لگے کہ اگر ہم کہیں آسمان کی طرف سے تو وہ ہم سے کہے گا پِھر تُم نے کیوں اُس کا یقِین نہ کِیا؟۔()Iیِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا مَیں بھی تُم سے ایک بات پُوچھتا ہُوں ۔ اگر وہ مُجھے بتاؤ گے تو مَیں بھی تُم کو بتاؤں گاکہ اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔M(اور جب وہ ہَیکل میں آ کر تعلِیم دے رہا تھا تو سردار کاہِنوں اور قَوم کے بُزُرگوں نے اُس کے پاس آ کر کہا تُو اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہے؟ اور یہ اِختیار تُجھے کِس نے دِیا ہے؟۔'wاور جو کُچھ دُعا میں اِیمان کے ساتھ مانگو گے وہ سب تُم کو مِلے گا۔(&Iیِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر اِیمان رکھّو اور شک نہ کرو تو نہ صِرف وُہی کرو گے جو انجِیرکے درخت کے ساتھ ہُؤا بلکہ اگر اِس پہاڑ سے بھی کہو گے کہ تُو اُکھڑ جا اور سمُندر میں جا پڑ تو یُوں ہی ہو جائے گا۔*%Mشاگِردوں نے یہ دیکھ کر تعجُّب کِیا اور کہا یہ انجِیرکا درخت کیونکر ایک دم میں سُوکھ گیا!۔J$ اور راہ کے کنارے انجِیرکا ایک درخت دیکھ کر اُس کے پاس گیا اور پتّوں کے سِوا اُس میں کُچھ نہ پا کر اُس سے کہا کہ آیندہ تُجھ میں کبھی پَھل نہ لگے اور انجِیرکا درخت اُسی دم سُوکھ گیا۔f#Eاور جب صُبح کو پِھر شہر کو جا رہا تھا اُسے بھوک لگی۔"#اور وہ اُنہیں چھوڑ کر شہر سے باہر بَیت عَنِّیا ہ میں گیا اور رات کو وہِیں رہا۔!)تُو سُنتا ہے کہ یہ کیا کہتے ہیں؟ یِسُو ع نے اُن سے کہا ہاں ۔ کیا تُم نے یہ کبھی نہیں پڑھا کہ بچّوں اور شِیر خواروں کے مُنہ سے تُو نے حمد کو کامِل کرایا؟۔) Kلیکن جب سردار کاہِنوں اور فقِیہوں نے اُن عجِیب کاموں کو جو اُس نے کِئے اور لڑکوں کو ہَیکل میں اِبنِ داؤُد کو ہوشعنا پُکارتے دیکھا تو خفا ہو کر اُس سے کہنے لگے۔اور اندھے اور لنگڑے ہَیکل میں اُس کے پاس آئے اور اُس نے اُنہیں اچّھا کِیا۔7g اور اُن سے کہا لِکھا ہے کہ میرا گھر دُعا کا گھر کہلائے گا مگر تُم اُسے ڈاکُوؤں کی کھوہ بناتے ہو۔-S اور یِسُو ع نے خُدا کی ہَیکل میں داخِل ہو کر اُن سب کو نِکال دِیا جو ہَیکل میں خرِید و فروخت کر رہے تھے اور صرّافوں کے تختے اور کبُوتر فروشوں کی چَوکیاں اُلٹ دِیں۔q[ بِھیڑ کے لوگوں نے کہا یہ گلِیل کے ناصرۃ کا نبی یِسُو ع ہے۔/W اور جب وہ یروشلِیم میں داخِل ہُؤا تو سارے شہر میں ہل چل پڑ گئی اور لوگ کہنے لگے یہ کَون ہے؟۔F اور بِھیڑ جو اُس کے آگے آگے جاتی اور پِیچھے پِیچھے چلی آتی تھی پُکار پُکار کر کہتی تھی اِبنِ داؤُد کو ہوشعنا ۔ مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام پر آتا ہے ۔ عالَمِ بالا پر ہوشعنا۔^5اور بِھیڑ میں کے اکثر لوگوں نے اپنے کپڑے راستہ میں بِچھائے اور اَوروں نے درختوں سے ڈالِیاں کاٹ کر راہ میں پَھیلائِیں۔ اور گدھی اور بچّے کو لا کر اپنے کپڑے اُن پر ڈالے اور وہ اُن پر بَیٹھ گیا۔ پس شاگِردوں نے جا کر جَیسا یِسُو ع نے اُن کوحُکم دِیا تھا وَیسا ہی کِیا۔V%صِیُّو ن کی بیٹی سے کہو کہ دیکھ تیرا بادشاہ تیرے پاس آتا ہے ۔ وہ حلِیم ہے اور گدھے پر سوارہے بلکہ لادُو کے بچّے پر۔{oیہ اِس لِئے ہُؤا کہ جو نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ۔=sاور اگر کوئی تُم سے کُچھ کہے تو کہنا کہ خُداوند کو اِن کی ضرُورت ہے ۔ وہ فی الفَور اُنہیں بھیج دے گا۔oWاپنے سامنے کے گاؤں میں جاؤ ۔ وہاں پُہنچتے ہی ایک گدھی بندھی ہُوئی اور اُس کے ساتھ بچّہ پاؤ گے اُنہیں کھول کر میرے پاس لے آؤ۔g Iاور جب وہ یروشلِیم کے نزدِیک پُہنچے اورزَیتُون کے پہاڑ پربیت فگے کے پاس آئے تو یِسُو ع نے دو شاگِردوں کو یہ کہہ کر بھیجا کہ۔F"یِسُو ع کو ترس آیا اور اُس نے اُن کی آنکھوں کو چُھؤا اور وہ فوراً بِینا ہو گئے اور اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔|q!اُنہوں نے اُس سے کہا اَے خُداوند یہ کہ ہماری آنکھیں کُھل جائیں۔*M یِسُو ع نے کھڑے ہو کر اُنہیں بُلایا اور کہا تُم کیا چاہتے ہو کہ مَیں تُمہارے لِئے کرُوں؟۔J لوگوں نے اُنہیں ڈانٹا کہ چُپ رہیں لیکن وہ اَور بھی چِلاّ کر کہنے لگے اَے خُداوند اِبنِ داؤُد ہم پر رحم کر۔t aاور دیکھو دو اندھوں نے جو راہ کے کنارے بَیٹھے تھے یہ سُن کر کہ یِسُو ع جا رہا ہے چِلاّ کر کہا اَے خُداوند اِبنِ داؤُد ہم پر رحم کر۔ {اور جب وہ یرِیحو سے نِکل رہے تھے ایک بڑی بِھیڑ اُس کے پِیچھے ہو لی۔^ 5چُنانچہ اِبنِ آدم اِس لِئے نہیں آیا کہ خِدمت لے بلکہ اِس لِئے کہ خِدمت کرے اور اپنی جان بُہتیروں کے بدلے فِدیہ میں دے۔f Eاور جو تُم میں اوّل ہونا چاہے وہ تُمہارا غُلام بنے۔ تُم میں اَیسا نہ ہو گا بلکہ جو تُم میں بڑا ہونا چاہے وہ تُمہارا خادِم بنے۔nUمگر یِسُو ع نے اُنہیں پاس بُلا کر کہا تُم جانتے ہو کہ غَیر قَوموں کے سردار اُن پر حُکم چلاتے اور امِیراُن پر اِختیار جتاتے ہیں۔r]اور جب دسوں نے یہ سُنا تو اُن دونوں بھائِیوں سے خفا ہُوئے۔&Eاُس نے اُن سے کہا میرا پِیالہ تو پِیو گے لیکن اپنے دہنے بائیں کِسی کو بِٹھانا میرا کام نہیں مگر جِن کے لِئے میرے باپ کی طرف سے تیّار کِیا گیا اُن ہی کے لِئے ہے۔}یِسُو ع نے جواب میں کہا تُم نہیں جانتے کہ کیا مانگتے ہو ۔ جو پِیالہ مَیں پِینے کو ہُوں کیا تُم پی سکتے ہو؟ اُنہوں نے اُس سے کہا پی سکتے ہیں۔wgاُس نے اُس سے کہا کہ تُو کیا چاہتی ہے؟ اُس نے اُس سے کہا فرما کہ یہ میرے دونوں بیٹے تیری بادشاہی میں تیری دہنی اور بائیں طرف بَیٹھیں۔Lاُس وقت زبد ی کے بیٹوں کی ماں نے اپنے بیٹوں کے ساتھ اُس کے سامنے آ کر سِجدہ کِیا اور اُس سے کُچھ عرض کرنے لگی۔اور اُسے غَیر قَوموں کے حوالہ کریں گے تاکہ وہ اُسے ٹھٹّھوں میں اُڑائیں اور کوڑے ماریں اور مصلُوب کریں اور وہ تِیسرے دِن زِندہ کِیا جائے گا۔jMدیکھو ہم یروشلِیم کو جاتے ہیں اور اِبنِ آدم سردار کاہِنوں اور فقِیہوں کے حوالہ کِیا جائے گا اور وہ اُس کے قتل کا حُکم دیں گے۔5اوریروشلِیم جاتے ہُوئے یِسُو ع بارہ شاگِردوں کو الگ لے گیا اور راہ میں اُن سے کہا۔[/اِسی طرح آخِر اوّل ہو جائیں گے اور اوّل آخِر۔N~کیا مُجھے روا نہیں کہ اپنے مال سے جو چاہُوں سو کرُوں؟ یا تُو اِس لِئے کہ مَیں نیک ہُوں بُری نظر سے دیکھتا ہے؟۔F}جو تیرا ہے اُٹھا لے اور چلا جا ۔ میری مرضی یہ ہے کہ جِتنا تُجھے دیتا ہُوں اِس پِچھلے کو بھی اُتنا ہی دُوں۔k|O اُس نے جواب دے کر اُن میں سے ایک سے کہا مِیاں میں تیرے ساتھ بے اِنصافی نہیں کرتا۔ کیا تیرا مُجھ سے ایک دِینار نہیں ٹھہرا تھا؟۔p{Y اِن پچھلوں نے ایک ہی گھنٹہ کام کِیا ہے اور تُو نے اِن کو ہمارے برابر کر دِیا جِنہوں نے دِن بھر کا بوجھ اُٹھایا اور سخت دُھوپ سہی۔mzS جب مِلا تو گھر کے مالِک سے یہ کہہ کر شِکایت کرنے لگے کہ۔?yw جب پہلے مزدُور آئے تو اُنہوں نے یہ سمجھا کہ ہم کوزِیادہ مِلے گا اور اُن کوبھی ایک ہی ایک دِینار مِلا۔x جب وہ آئے جو گھنٹہ بھر دِن رہے لگائے گئے تھے تو اُن کو ایک ایک دِینار مِلا۔mwSجب شام ہُوئی تو تاکِستان کے مالِک نے اپنے کارِندہ سے کہا کہ مزدُوروں کو بُلا اور پچھلوں سے لے کر پہلوں تک اُن کی مزدُوری دے دے۔]v3اُنہوں نے اُس سے کہا اِس لِئے کہ کِسی نے ہم کو مزدُوری پر نہیں لگایا ۔ اُس نے اُن سے کہا تُم بھی تاکِستان میں چلے جاؤ۔Vu%اور کوئی ایک گھنٹہ دِن رہے پِھر نِکل کر اَوروں کو کھڑے پایا اور اُن سے کہا تُم کیوں یہاں تمام دِن بیکار کھڑے رہے؟۔|tqپِھراُس نے دوپہر اور تِیسرے پہر کے قرِیب نِکل کر وَیسا ہی کِیا۔'sGاور اُن سے کہا تُم بھی تاکِستان میں چلے جاؤ ۔ جو واجِب ہے تُم کو دُوں گا۔ پس وہ چلے گئے۔r)پِھر پہر دِن چڑھے کے قرِیب نِکل کر اُس نے اَوروں کو بازار میں بیکار کھڑے دیکھا۔q7اور اُس نے مزدُوروں سے ایک دِینار روز ٹھہرا کر اُنہیں اپنے تاکِستان میں بھیج دِیا۔Hp کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُس گھر کے مالِک کی مانِند ہے جو سویرے نِکلا تاکہ اپنے تاکِستان میں مزدُور لگائے۔bo=لیکن بُہت سے اوّل آخِر ہو جائیں گے اور آخِر اوّل۔6neاور جِس کِسی نے گھروں یا بھائِیوں یا بہنوں یا باپ یا ماں یا بچّوں یا کھیتوں کو میرے نام کی خاطِر چھوڑ دِیا ہے اُس کو سَو گُنا مِلے گا اور ہمیشہ کی زِندگی کا وارِث ہو گا۔m}یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب اِبنِ آدم نئی پَیدایش میں اپنے جلال کے تخت پر بَیٹھے گا تو تُم بھی جو میرے پِیچھے ہو لِئے ہو بارہ تختوں پر بَیٹھ کر اِسرا ئیل کے بارہ قبِیلوں کا اِنصاف کرو گے۔Mlاِس پر پطر س نے جواب میں اُس سے کہا دیکھ ہم تو سب کُچھ چھوڑ کر تیرے پِیچھے ہو لِئے ہیں ۔ پس ہم کو کیا مِلے گا ؟۔8kiیِسُو ع نے اُن کی طرف دیکھ کر کہا کہ یہ آدمِیوں سے تو نہیں ہو سکتا لیکن خُدا سے سب کُچھ ہو سکتا ہے۔j/شاگِرد یہ سُن کر بُہت ہی حَیران ہُوئے اور کہنے لگے کہ پِھر کَون نجات پا سکتا ہے؟۔iiKاور پِھر تُم سے کہتا ہُوں کہ اُونٹ کا سُوئی کے ناکے میں سے نِکل جانا اِس سے آسان ہے کہ دَولتمند خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہو۔ l~},{{Qyy!x2wavButysrqqpooEnngmll/kkFjjBihh8gfee9dcbiaR`h__-^]]t\[[1ZZYXcW}WVyUUUTSSRRQyPPuOON&M+LeKK\JIHHxGGFF.DCBAW@?p>>D=<<;::o9V8;7u6554_3Q210//.j--,, +**)((K'&&%@$#""! Ff;$ls&b\ \  V  OH0 ;اور سردار کاہِن اور سب صدرعدالت والے یِسُو ع کو مار ڈالنے کے لِئے اُس کے خِلاف جُھوٹی گواہی ڈُھونڈنے لگے۔y/k:اور پطر س دُور دُور اُس کے پِیچھے پِیچھے سردار کاہِن کے دِیوان خانہ تک گیا اور اندر جا کر پِیادوں کے ساتھ نتِیجہ دیکھنے کو بَیٹھ گیا۔K.9اور یِسُو ع کے پکڑنے والے اُس کو کائِفا نام سردار کاہِن کے پاس لے گئے جہاں فقِیہہ اور بُزُرگ جمع ہو گئے تھے۔@-y8مگر یہ سب کُچھ اِس لِئے ہُؤا ہے کہ نبِیوں کے نوِشتے پُورے ہوں اِس پر سب شاگِرد اُسے چھوڑ کر بھاگ گئے۔F,7اُسی وقت یِسُو ع نے بِھیڑ سے کہا کیا تُم تلواریں اور لاٹِھیاں لے کرمُجھے ڈاکُو کی طرح پکڑنے نِکلے ہو؟ مَیں ہر روز ہَیکل میں بَیٹھ کر تعلِیم دیتا تھا اور تُم نے مُجھے نہیں پکڑا۔u+c6مگر وہ نوِشتے کہ یُونہی ہونا ضرُور ہے کیونکر پُورے ہوں گے؟۔q*[5کیا تُو نہیں سمجھتا کہ مَیں اپنے باپ سے مِنّت کر سکتا ہُوں اور وہ فرِشتوں کے بارہ تُمن سے زِیادہ میرے پاس ابھی مَوجُود کر دے گا؟۔T)!4یِسُوع نے اُس سے کہا اپنی تلوار کو مِیان میں کر لے کیونکہ جو تلوار کھینچتے ہیں وہ سب تلوار سے ہلاک کِئے جائیں گے۔t(a3اور دیکھو یِسُو ع کے ساتِھیوں میں سے ایک نے ہاتھ بڑھا کر اپنی تلوار کھینچی اور سردار کاہِن کے نَوکر پر چلا کر اُس کا کان اُڑا دِیا۔`'92یِسُو ع نے اُس سے کہا مِیاں! جِس کام کو آیا ہے وہ کر لے ۔ اِس پر اُنہوں نے پاس آ کر یِسُو ع پر ہاتھ ڈالا اور اُسے پکڑ لِیا۔&1اور فوراً اُس نے یِسُو ع کے پاس آ کر کہا اَے ربیّ سلام! اور اُس کے بوسے لِئے۔<%q0اور اُس کے پکڑوانے والے نے اُن کویہ نِشان دِیا تھا کہ جِس کا مَیں بوسہ لُوں وُہی ہے ۔ اُسے پکڑ لینا۔@$y/وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ یہُودا ہ جو اُن بارہ میں سے ایک تھا آیا اور اُس کے ساتھ ایک بڑی بِھیڑ تلواریں اور لاٹِھیاں لِئے سردار کاہِنوں اور قَوم کے بُزُرگوں کی طرف سے آ پُہنچی۔p#Y.اُٹھو چلیں ۔ دیکھو میرا پکڑوانے والا نزدِیک آ پُہنچا ہے۔q"[-تب شاگِردوں کے پاس آ کر اُن سے کہا اب سوتے رہو اور آرام کرو ۔ دیکھو وقت آ پُہنچا ہے اور اِبنِ آدم گُنہگاروں کے حوالہ کِیا جاتا ہے۔!,اور اُن کو چھوڑ کر پِھر چلا گیا اور پِھر وُہی بات کہہ کر تِیسری بار دُعا کی۔ +اور آ کر اُنہیں پِھر سوتے پایا کیونکہ اُن کی آنکھیں نِیند سے بھری تِھیں۔R*پِھر دوبارہ اُس نے جا کر یُوں دُعا کی کہ اَے میرے باپ! اگر یہ میرے پِئے بغَیر نہیں ٹل سکتا تو تیری مرضی پُوری ہو۔+)جاگو اور دُعا کرو تاکہ آزمایش میں نہ پڑو ۔ رُوح تو مُستعِد ہے مگر جِسم کمزور ہے۔?w(پِھر شاگِردوں کے پاس آکر اُن کو سوتے پایا اور پطر س سے کہا کیا تُم میرے ساتھ ایک گھڑی بھی نہ جاگ سکے؟۔H 'پِھرذرا آگے بڑھا اور مُنہ کے بل گِر کر یُوں دُعا کی کہ اَے میرے باپ! اگر ہو سکے تو یہ پِیالہ مُجھ سے ٹل جائے ۔ تَو بھی نہ جَیسا مَیں چاہتا ہُوں بلکہ جَیسا تُو چاہتا ہے وَیسا ہی ہو۔ta&اُس وقت اُس نے اُن سے کہا میری جان نِہایت غمگین ہے ۔ یہاں تک کہ مرنے کی نَوبت پُہنچ گئی ہے ۔ تُم یہاں ٹھہرو اور میرے ساتھ جاگتے رہو۔%اور پطر س اور زبد ی کے دونوں بیٹوں کو ساتھ لے کر غمگِین اور بیقرار ہونے لگا۔{o$اُس وقت یِسُو ع اُن کے ساتھ گتسِمنی نام ایک جگہ میں آیا اور اپنے شاگِردوں سے کہا یہِیں بَیٹھے رہنا جب تک کہ مَیں وہاں جا کر دُعا کرُوں۔kO#پطرس نے اُس سے کہا اگر تیرے ساتھ مُجھے مرنا بھی پڑے تَو بھی تیرا اِنکار ہرگِز نہ کرُوں گا اور سب شاگِردوں نے بھی اِسی طرح کہا۔[/"یِسُو ع نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ اِسی رات مُرغ کے بانگ دینے سے پہلے تُو تِین بار میرا اِنکار کرے گا۔.U!پطر س نے جواب میں اُس سے کہا گو سب تیری بابت ٹھوکر کھائیں لیکن مَیں کبھی ٹھوکر نہ کھاؤں گا۔yk لیکن مَیں اپنے جی اُٹھنے کے بعد تُم سے پہلے گلِیل کو جاؤں گا۔3اُس وقت یِسُو ع نے اُن سے کہا تُم سب اِسی رات میری بابت ٹھوکر کھاؤ گے کیونکہ لِکھا ہے کہ مَیں چرواہے کو مارُوں گا اور گلّہ کی بھیڑیں پراگندہ ہو جائیں گی۔^5پِھروہ گِیت گا کر باہر زَیتُو ن کے پہاڑ پر گئے۔xiمَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ انگُور کا یہ شِیرہ پِھر کبھی نہ پِیُوں گا۔ اُس دِن تک کہ تُمہارے ساتھ اپنے باپ کی بادشاہی میں نیا نہ پِیُوں۔3_کیونکہ یہ میرا وہ عہد کا خُون ہے جو بُہتیروں کے لِئے گُناہوں کی مُعافی کے واسطے بہایا جاتا ہے۔پِھرپِیالہ لے کر شُکرکِیا اور اُن کو دے کر کہا تُم سب اِس میں سے پِیو۔Kجب وہ کھا رہے تھے تو یِسُو ع نے روٹی لی اور برکت دے کرتوڑی اور شاگِردوں کو دے کرکہا لو کھاؤ۔ یہ میرا بدن ہے۔J اُس کے پکڑوانے والے یہُودا ہ نے جواب میں کہا اَے ربیّ کیا مَیں ہُوں؟ اُس نے اُس سے کہا تُو نے خُود کہہ دِیا۔; oاِبنِ آدم تو جَیسا اُس کے حق میں لِکھا ہے جاتا ہی ہے لیکن اُس آدمی پر افسوس جِس کے وسِیلہ سے اِبنِ آدم پکڑوایا جاتا ہے! اگر وہ آدمی پَیدا نہ ہوتا تو اُس کے لِئے اچّھا ہوتا۔ /اُس نے جواب میں کہا جِس نے میرے ساتھ طباق میں ہاتھ ڈالا ہے وُہی مُجھے پکڑوائے گا۔ )وہ بُہت ہی دِلگِیر ہُوئے اور ہر ایک اُس سے کہنے لگا اَے خُداوند کیا مَیں ہُوں؟۔3 _اور جب وہ کھا رہے تھے تو اُس نے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے ایک مُجھے پکڑوائے گا۔~ uجب شام ہُوئی تو وہ بارہ شاگِردوں کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھا تھا۔,Qاور جَیسا یِسُو ع نے شاگِردوں کو حُکم دِیا تھا اُنہوں نے وَیسا ہی کِیا اور فسح تیّار کِیا۔اُس نے کہا شہرمیں فلاں شخص کے پاس جا کر اُس سے کہنا اُستاد فرماتا ہے کہ میرا وقت نزدِیک ہے ۔ مَیں اپنے شاگِردوں کے ساتھ تیرے ہاں عِیدِ فسح کرُوں گا۔gGاور عِیدِ فطِیر کے پہلے دِن شاگِردوں نے یِسُو ع کے پاس آ کر کہا تُو کہاں چاہتا ہے کہ ہم تیرے لِئے فسح کھانے کی تیّاری کریں؟۔kOاور وہ اُس وقت سے اُس کے پکڑوانے کا موقع ڈُھونڈنے لگا۔<qاگر مَیں اُسے تُمہارے حوالہ کرا دُوں تو مُجھے کیا دو گے؟ اُنہوں نے اُسے تِیس رُوپَے تول کر دے دِئے۔:mاُس وقت اُن بارہ میں سے ایک نے جِس کا نام یہُودا ہ اسکریُوتی تھا سردار کاہِنوں کے پاس جا کر کہا کہ۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تمام دُنیا میں جہاں کہِیں اِس خُوشخبری کی مُنادی کی جائے گی یہ بھی جو اِس نے کِیا اِس کی یادگاری میں کہا جائے گا۔}s اور اِس نے تو میرے دفن کی تیّاری کے لئے یہ عِطر میرے بدن پر ڈالا۔!; کیونکہ غرِیب غُربا تو ہمیشہ تمہارے پاس ہیں لیکن مَیں تُمہارے پاس ہمیشہ نہ رہُوں گا۔8i یِسُو ع نے یہ جان کر اُن سے کہا کہ اِس عَورت کو کیوں دِق کرتے ہو؟ اِس نے تو میرے ساتھ بھلائی کی ہے۔j~M یہ تو بڑے داموں کو بِک کر غرِیبوں کو دِیا جا سکتا تھا۔ } شاگِرد یہ دیکھ کر خفا ہُوئے اور کہنے لگے کہ یہ کِس لِئے ضائع کِیا گیا؟۔`|9تو ایک عَورت سنگِ مرمر کے عِطردان میں قِیمتی عِطر لے کر اُس کے پاس آئی اور جب وہ کھانا کھانے بَیٹھا تو اُس کے سرپر ڈالا۔z{mاور جب یِسُو ع بَیت عَنِیا ہ میں شِمعُو ن کوڑھی کے گھر میں تھا۔zمگر کہتے تھے کہ عِید میں نہیں ۔ اَیسا نہ ہو کہ لوگوں میں بلوا ہو جائے۔iyKاور مشورَہ کِیا کہ یِسُوع کو فریب سے پکڑ کر قتل کریں۔/xWاُس وقت سردار کاہِن اور قَوم کے بُزُرگ کائِفا نام سردار کاہِن کے دِیوان خانہ میں جمع ہُوئے۔,wQتُم جانتے ہو کہ دو دِن کے بعد عِیدِ فسح ہو گی اور اِبنِ آدم مصلُوب ہونے کو پکڑوایا جائے گا۔ v ;اور جب یِسُو ع یہ سب باتیں ختم کر چُکا تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا۔qu[.اور یہ ہمیشہ کی سزا پائیں گے مگر راستباز ہمیشہ کی زِندگی۔ t-اُس وقت وہ اُن سے جواب میں کہے گا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تُم نے اِن سب سے چھوٹوں میں سے کِسی کے ساتھ یہ سلُوک نہ کِیاتو میرے ساتھ نہ کِیا۔sw,تب وہ بھی جواب میں کہیں گے اَے خُداوند! ہم نے کب تُجھے بُھوکا یا پِیاسا یا پردیسی یا ننگا یا بِیمار یا قَید میں دیکھ کر تیری خِدمت نہ کی؟۔urc+پردیسی تھا تُم نے مُجھے گھر میں نہ اُتارا ۔ ننگا تھا ۔ تُم نے مُجھے کپڑا نہ پہنایا ۔ بِیمار اور قَید میں تھا ۔ تُم نے میری خبر نہ لی۔:qm*کیونکہ مَیں بُھوکا تھا ۔ تُم نے مُجھے کھانا نہ کِھلایا ۔ پِیاسا تھا ۔ تُم نے مُجھے پانی نہ پِلایا۔ p )پِھر وہ بائیں طرف والوں سے کہے گا اَے ملعُونو میرے سامنے سے اُس ہمیشہ کی آگ میں چلے جاؤ جو اِبلِیس اور اُس کے فرِشتوں کے لِئے تیّار کی گئی ہے۔"o=(بادشاہ جواب میں اُن سے کہے گا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تُم نے میرے اِن سب سے چھوٹے بھائِیوں میں سے کِسی ایک کے ساتھ یہ سُلُوک کِیا تو میرے ہی ساتھ کِیا۔inK'ہم کب تُجھے بِیمار یا قَید میں دیکھ کر تیرے پاس آئے؟۔m&ہم نے کب تُجھے پردیسی دیکھ کر گھر میں اُتارا؟ یا ننگا دیکھ کر کپڑا پہنایا؟۔glG%تب راستباز جواب میں اُس سے کہیں گے اَے خُداوند! ہم نے کب تُجھے بُھوکا دیکھ کر کھانا کِھلایا یا پِیاسا دیکھ کر پانی پِلایا؟۔Ak{$ننگا تھا ۔ تُم نے مُجھے کپڑا پہنایا ۔ بِیمار تھا ۔ تُم نے میری خبر لی ۔ قَید میں تھا ۔ تُم میرے پاس آئے۔j%#کیونکہ مَیں بُھوکا تھا ۔ تُم نے مُجھے کھانا کِھلایا ۔ مَیں پِیاسا تھا ۔ تُم نے مُجھے پانی پِلایا ۔ مَیں پردیسی تھا۔ تُم نے مُجھے اپنے گھر میں اُتارا۔i!"اُس وقت بادشاہ اپنے دہنی طرف والوں سے کہے گا آؤ میرے باپ کے مُبارک لوگو جو بادشاہی بِنایِ عالَم سے تُمہارے لِئے تیّار کی گئی ہے اُسے مِیراث میں لو۔qh[!اور بھیڑوں کو اپنے دہنے اور بکرِیوں کو بائیں کھڑا کرے گا۔kgO اور سب قَومیں اُس کے سامنے جمع کی جائیں گی اور وہ ایک کو دُوسرے سے جُدا کرے گا جَیسے چرواہا بھیڑوں کو بکرِیوں سے جُدا کرتا ہے۔Af{جب اِبنِ آدم اپنے جلال میں آئے گااور سب فرِشتے اُس کے ساتھ آئیں گے تب وہ اپنے جلال کے تخت پر بَیٹھے گا۔e3اور اِس نِکمّے نَوکر کو باہر اندھیرے میں ڈال دو ۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔dکیونکہ جِس کے پاس ہے اُسے دِیا جائے گا اور اُس کے پاس زِیادہ ہو جائے گا مگر جِس کے پاس نہیں ہے اُس سے وہ بھی جو اُس کے پاس ہے لے لِیا جائے گا۔vceپس اِس سے وہ توڑا لے لو اور جِس کے پاس دس توڑے ہیں اُسے دے دو۔-bSپس تُجھے لازِم تھا کہ میرا رُوپیَہ ساہُوکاروں کو دیتا تو مَیں آکر اپنا مال سُود سمیت لیتا۔*پس جاگتے رہو کیونکہ تُم نہیں جانتے کہ تُمہارا خُداوند کِس دِن آئے گا۔=)دو عَورتیں چکّی پِیستی ہوں گی۔ ایک لے لی جائے گی اور دُوسری چھوڑ دی جائے گی۔<-(اُس وقت دو آدمی کھیت میں ہوں گے ایک لے لِیا جائے گا اور دُوسرا چھوڑ دِیا جائے گا۔4;a'اور جب تک طُوفان آکر اُن سب کو بہا نہ لے گیا اُن کو خبر نہ ہُوئی اُسی طرح اِبنِ آدم کا آنا ہو گا۔f:E&کیونکہ جِس طرح طُوفان سے پہلے کے دِنوں میں لوگ کھاتے پِیتے اور بیاہ شادی کرتے تھے اُس دِن تک کہ نُو ح کشتی میں داخِل ہُؤا۔9%جَیسا نُوح کے دِنوں میں ہُؤا وَیسا ہی اِبنِ آدم کے آنے کے وقت ہو گا۔.8U$لیکن اُس دِن اور اُس گھڑی کی بابت کوئی نہیں جانتا ۔ نہ آسمان کے فرِشتے نہ بیٹا مگر صِرف باپ۔x7i#آسمان اور زمِین ٹل جائیں گے لیکن میری باتیں ہرگِز نہ ٹلیں گی۔6/"مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک یہ سب باتیں نہ ہو لیں یہ نسل ہرگِز تمام نہ ہو گی۔5%!اِسی طرح جب تُم اِن سب باتوں کو دیکھو تو جان لو کہ وہ نزدِیک بلکہ دروازہ پر ہے۔e4C اب انجِیرکے درخت سے ایک تمثِیل سِیکھو ۔ جُونہی اُس کی ڈالی نرم ہوتی اور پتّے نِکلتے ہیں تُم جان لیتے ہو کہ گرمی نزدِیک ہے۔3اور وہ نرسِنگے کی بڑی آواز کے ساتھ اپنے فرِشتوں کو بھیجے گا اور وہ اُس کے برگُزِیدوں کو چاروں طرف سے آسمان کے اِس کنارے سے اُس کنارے تک جمع کریں گے۔J2 اور اُس وقت اِبنِ آدم کا نِشان آسمان پر دِکھائی دے گا۔ اور اُس وقت زمِین کی سب قَومیں چھاتی پِیٹیں گی اور اِبنِ آدم کو بڑی قُدرت اور جلال کے ساتھ آسمان کے بادلوں پر آتے دیکھیں گی۔$1Aاور فوراً اُن دِنوں کی مُصِیبت کے بعد سُورج تارِیک ہو جائے گااور چاند اپنی رَوشنی نہ دے گااور ستارے آسمان سے گِریں گے اور آسمانوں کی قُوّتیں ہلائی جائیں گی۔T0!جہاں مُردار ہے وہاں گِدھ جمع ہو جائیں گے۔3/_کیونکہ جَیسے بِجلی پُورب سے کَوند کر پچّھم تک دِکھائی دیتی ہے وَیسے ہی اِبنِ آدم کا آنا ہو گا۔M.پس اگر وہ تُم سے کہیں کہ دیکھو وہ بیابان میں ہے تو باہر نہ جانا یا دیکھو وہ کوٹھرِیوں میں ہے تو یقِین نہ کرنا۔S-دیکھو مَیں نے پہلے ہی تُم سے کہہ دِیا ہے۔,+کیونکہ جُھوٹے مسِیح اور جُھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور اَیسے بڑے نِشان اور عجِیب کام دِکھائیں گے کہ اگر مُمکِن ہو تو برگُزِیدوں کو بھی گُمراہ کر لیں۔+%اُس وقت اگر کوئی تُم سے کہے کہ دیکھو مسِیح یہاں ہے یا وہاں ہے تو یقِین نہ کرنا۔;*oاور اگر وہ دِن گھٹائے نہ جاتے تو کوئی بشر نہ بچتا ۔ مگر برگُزِیدوں کی خاطِر وہ دِن گھٹائے جائیں گے۔*)Mکیونکہ اُس وقت اَیسی بڑی مُصِیبت ہو گی کہ دُنیا کے شُرُوع سے نہ اب تک ہُوئی نہ کبھی ہو گی۔t(aپس دُعا کرو کہ تُم کو جاڑوں میں یا سبت کے دِن بھاگنا نہ پڑے۔'مگر افسوس اُن پر جو اُن دِنوں میں حامِلہ ہوں اور جو دُودھ پِلاتی ہوں!۔n&Uاور جو کھیت میں ہو وہ اپنا کپڑا لینے کو پِیچھے نہ لَوٹے۔s%_جو کوٹھے پر ہو وہ اپنے گھر کا اسباب لینے کو نِیچے نہ اُترے۔]$3تو جو یہُودیہ میں ہوں وہ پہاڑوں پر بھاگ جائیں۔#yپس جب تُم اُس اُجاڑنے والی مکرُوہ چِیز کو جِس کا ذِکر دانی ایل نبی کی معرفت ہُؤا ۔ مُقدّس مقام میں کھڑا ہُؤا دیکھو (پڑھنے والا سمجھ لے)۔M"اور بادشاہی کی اِس خُوشخبری کی مُنادی تمام دُنیا میں ہو گی تاکہ سب قَوموں کے لِئے گواہی ہو ۔ تب خاتِمہ ہو گا۔Y!+ مگر جو آخِر تک برداشت کرے گاوہ نجات پائے گا۔} s اور بے دِینی کے بڑھ جانے سے بُہتیروں کی مُحبّت ٹھنڈی پڑ جائے گی۔   اور بُہت سے جُھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور بُہتیروں کو گُمراہ کریں گے۔?w اور اُس وقت بُہتیرے ٹھوکر کھائیں گے اور ایک دُوسرے کو پکڑوائیں گے اور ایک دُوسرے سے عداوت رکھّیں گے۔nU اُس وقت لوگ تُم کو اِیذا دینے کے لِئے پکڑوائیں گے اور تُم کو قتل کریں گے اور میرے نام کی خاطِر سب قَومیں تُم سے عداوت رکھّیں گی۔_7لیکن یہ سب باتیں مُصِیبتوں کا شُرُوع ہی ہوں گی۔:mکیونکہ قَوم پر قَوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی اور جگہ جگہ کال پڑیں گے اور بَھونچال آئیں گے۔اور تُم لڑائِیاں اور لڑائِیوں کی افواہ سُنو گے ۔ خبردار! گھبرا نہ جانا! کیونکہ اِن باتوں کا واقِع ہونا ضرُور ہے لیکن اُس وقت خاتِمہ نہ ہو گا۔<qکیونکہ بُہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے مَیں مسِیح ہُوں اور بُہت سے لوگوں کو گُمراہ کریں گے۔یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا کہ خبردار! کوئی تُم کو گُمراہ نہ کر دے۔:mاور جب وہ زَیتُو ن کے پہاڑ پر بَیٹھا تھا اُس کے شاگِردوں نے الگ اُس کے پاس آ کر کہا ہم کو بتا کہ یہ باتیں کب ہوں گی؟ اور تیرے آنے اور دُنیا کے آخِر ہونے کا نِشان کیا ہو گا؟۔-اُس نے جواب میں اُن سے کہا کیا تُم اِن سب چِیزوں کو نہیں دیکھتے؟ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ یہاں کِسی پتّھرپر پتّھر باقی نہ رہے گا جو گِرایا نہ جائے گا۔L اور یِسُو ع ہَیکل سے نِکل کر جا رہا تھا کہ اُس کے شاگِرد اُس کے پاس آئے تاکہ اُسے ہَیکل کی عِمارتیں دِکھائیں۔jM'کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اب سے مُجھے پِھر ہرگِز نہ دیکھو گے جب تک نہ کہو گے کہ مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام سے آتا ہے۔jM&دیکھو تُمہارا گھر تُمہارے لِئے وِیران چھوڑا جاتا ہے۔=s%اَے یرُوشلیم ! اَے یرُوشلیم ! تُو جو نبِیوں کو قتل کرتا اور جو تیرے پاس بھیجے گئے اُن کو سنگسار کرتا ہے! کِتنی بار مَیں نے چاہا کہ جِس طرح مُرغی اپنے بچّوں کو پروں تلے جمع کر لیتی ہے اُسی طرح مَیں بھی تیرے لڑکوں کو جمع کر لُوں مگر تُم نے نہ چاہا!۔}$مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ یہ سب کُچھ اِس زمانہ کے لوگوں پر آئے گا۔O#تاکہ سب راستبازوں کا خُون جو زمِین پر بہایا گیا تُم پر آئے ۔ راست باز ہابِل کے خُون سے لے کر برکیا ہ کے بیٹے زکرِیا ہ کے خُون تک جِسے تُم نے مَقدِس اور قُربان گاہ کے درمِیان قتل کِیا۔lQ"اِس لِئے دیکھو مَیں نبِیوں اور داناؤں اور فقِیہوں کو تُمہارے پاس بھیجتا ہُوں۔ اُن میں سے تُم بعض کو قتل اور مصلُوب کرو گے اور بعض کو اپنے عِبادت خانوں میں کوڑے مارو گے اور شہر بشہر ستاتے پِھرو گے۔|q!اَے سانپو! اَے افعی کے بچّو! تُم جہنّم کی سزا سے کیوں کر بچو گے؟۔K  غرض اپنے باپ دادا کا پَیمانہ بھر دو۔ اِس طرح تُم اپنی نِسبت گواہی دیتے ہو کہ تُم نبِیوں کے قاتِلوں کے فرزند ہو۔ Hd~~ }{zz>yy#xYwvvfurtsrr`qGppo:nnll/k0jiiChh+gfe`dccb^a`__^]q\\[NZZJYYcXX+WVV%U+TKSS0RQPP,OONwMLKK+JlIIUHyGG0F|EDGCBBAp@@+?p>5=<;;:a99,8c77J6544a3220/..H-,,+**)D(6''9&b%H$#"!!z U=+;Z4n@# U hPH>Uuاور یُوحنّا کے شاگِرد اور فرِیسی روزہ سے تھے۔ اُنہوں نے آکر اُس سے کہا یُوحنّا کے شاگِرد اور فرِیسِیوں کے شاگِرد تو روزہ رکھتے ہیں لیکن تیرے شاگِرد کیوں روزہ نہیں رکھتے؟۔ T یِسُو ع نے یہ سُن کر اُن سے کہا تندرُستوں کو طبِیب کی ضرُورت نہیں بلکہ بِیماروں کو ۔ مَیں راستبازوں کو نہیں بلکہ گُنہگاروں کو بُلانے آیا ہُوں۔?Swاورفرِیسِیوں کے فقِیہوں نے اُسے گُنہگاروں اور محصُول لینے والوں کے ساتھ کھاتے دیکھ کر اُس کے شاگِردوں سے کہا یہ تو محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کے ساتھ کھاتا پِیتا ہے۔mRSاور یُوں ہُؤا کہ وہ اُس کے گھر میں کھانا کھانے بَیٹھا اور بُہت سے محصُول لینے والے اور گُنہگار لوگ یِسُو ع اور اُس کے شاگِردوں کے ساتھ کھانے بَیٹھے کیونکہ وہ بُہت تھے اور اُس کے پِیچھے ہو لِئے تھے۔Qجب وہ جا رہا تھا تو اُس نے حلفئی کے بیٹے لاو ی کو محصُول کی چَوکی پر بَیٹھے دیکھا اور اُس سے کہا میرے پِیچھے ہو لے۔ پس وہ اُٹھ کر اُس کے پِیچھے ہولیا۔.PU وہ پِھر باہر جِھیل کے کنارے گیا اور ساری بِھیڑ اُس کے پاس آئی اور وہ اُن کو تعلِیم دینے لگا۔5Oc اور وہ اُٹھا اور فی الفَور چارپائی اُٹھا کر اُن سب کے سامنے باہر چلا گیا۔ چُنانچہ وہ سب حَیران ہو گئے اور خُدا کی تمجِید کر کے کہنے لگے ہم نے اَیسا کبھی نہیں دیکھاتھا۔N{ مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں اُٹھ اپنی چارپائی اُٹھا کر اپنے گھر چلا جا۔KM لیکن اِس لِئے کہ تُم جانو کہ اِبنِ آدم کو زمِین پر گُناہ مُعاف کرنے کا اِختیار ہے (اُس نے اُس مفلُوج سے کہا)۔PL آسان کیا ہے؟ مفلُوج سے یہ کہنا کہ تیرے گُناہ مُعاف ہُوئے یا یہ کہنا کہ اُٹھ اور اپنی چارپائی اُٹھا کرچل پِھر؟۔Kاور فی الفَور یِسُو ع نے اپنی رُوح سے معلُوم کر کے کہ وہ اپنے دِلوں میں یُوں سوچتے ہیں اُن سے کہا تُم کیوں اپنے دِلوں میں یہ باتیں سوچتے ہو؟۔J!یہ کیوں اَیسا کہتا ہے؟ کُفر بکتا ہے خُدا کے سوا گُناہ کَون مُعاف کر سکتا ہے؟۔I}مگر وہاں بعض فقِیہہ جو بَیٹھے تھے ۔ وہ اپنے دِلوں میں سوچنے لگے کہ۔Hیِسُو ع نے اُن کا اِیمان دیکھ کر مفلُوج سے کہا بیٹا تیرے گُناہ مُعاف ہُوئے۔)GKمگر جب وہ بِھیڑ کے سبب سے اُس کے نزدِیک نہ آ سکے تو اُنہوں نے اُس چھت کو جہاں وہ تھا کھول دِیا اور اُسے اُدھیڑ کر اُس چارپائی کو جِس پر مفلُوج لیٹا تھا لٹکا دِیا۔{Foاور لوگ ایک مفلُوج کو چار آدمِیوں سے اُٹھوا کر اُس کے پاس لائے۔*EMپِھراِتنے آدمی جمع ہو گئے کہ دروازہ کے پاس بھی جگہ نہ رہی اور وہ اُن کو کلام سُنا رہا تھا۔D !کئی دِن بعد جب وہ کفرنحُو م میں پِھر داخِل ہُؤا تو سُنا گیا کہ وہ گھر میں ہے۔]C 5-لیکن وہ باہر جا کر بُہت چرچا کرنے لگا اور اِس بات کو اَیسا مشہُور کِیا کہ یِسُو ع شہر میں پِھر ظاہِراً داخِل نہ ہو سکا بلکہ باہر وِیران مقاموں میں رہا اور لوگ چاروں طرف سے اُس کے پاس آتے تھے۔XB +,اور اُس سے کہا خبردار کِسی سے کُچھ نہ کہنا مگر جا کر اپنے تئِیں کاہِن کو دِکھا اور اپنے پاک صاف ہو جانے کی بابت اُن چِیزوں کو جو مُوسیٰ نے مُقرّر کِیں نذر گُذران تاکہ اُن کے لِئے گواہی ہو۔cA A+اور اُس نے اُسے تاکِید کر کے فی الفَور رُخصت کِیا۔n@ W*اور فی الفَور اُس کا کوڑھ جاتا رہا اور وہ پاک صاف ہو گیا۔;? q)اُس نے اُس پر ترس کھا کر ہاتھ بڑھایا اور اُسے چُھو کر اُس سے کہا مَیں چاہتا ہُوں ۔ تُو پاک صاف ہو جا۔q> ](اور ایک کوڑھی نے اُس کے پاس آ کر اُس کی مِنّت کی اور اُس کے سامنے گُھٹنے ٹیک کر اُس سے کہا اگر تُو چاہے تو مُجھے پاک صاف کر سکتا ہے۔4= c'اور وہ تمام گلِیل میں اُن کے عِبادت خانوں میں جا جا کر مُنادی کرتا اور بدرُوحوں کو نِکالتا رہا۔k< Q&اُس نے اُن سے کہا آؤ ہم اَور کہِیں آس پاس کے شہروں میں چلیں تاکہ مَیں وہاں بھی مُنادی کرُوں کیونکہ مَیں اِسی لِئے نِکلا ہُوں۔s; a%اور جب وہ مِلا تو اُس سے کہا کہ سب لوگ تُجھے ڈُھونڈ رہے ہیں۔]: 5$اور شمعُو ن اور اُس کے ساتھی اُس کے پِیچھے گئے۔69 g#اور صُبح ہی دِن نِکلنے سے بُہت پہلے وہ اُٹھ کر نِکلا اور ایک وِیران جگہ میں گیا اور وہاں دُعا کی۔08 ["اور اُس نے بُہتوں کو جو طرح طرح کی بِیمارِیوں میں گرِفتار تھے اچّھا کِیا اور بُہت سی بدرُوحوں کو نِکالا اور بدرُوحوں کو بولنے نہ دِیا کیونکہ وہ اُسے پہچانتی تِھیں۔F7 !اور سارا شہر دروازہ پر جمع ہو گیا۔66 g شام کو جب سُورج ڈُوب گیا تو لوگ سب بِیماروں کو اور اُن کو جِن میں بدرُوحیں تِھیں اُس کے پاس لائے۔I5  اُس نے پاس جا کر اور اُس کا ہاتھ پکڑ کر اُسے اُٹھایا اور تَپ اُس پر سے اُتر گئی اور وہ اُن کی خِدمت کرنے لگی۔ 4 شمعُو ن کی ساس تپ میں پڑی تھی اور اُنہوں نے فی الفَور اُس کی خبر اُسے دی۔;3 qاور وہ فی الفَور عِبادت خانہ سے نِکل کر یعقُو ب اور یُوحنّا کے ساتھ شمعُو ن اور اندر یاس کے گھر آئے۔ 2 اور فی الفَور اُس کی شُہرت گلِیل کی اُس تمام نواحی میں ہر جگہ پَھیل گئی۔>1 wاور سب لوگ حَیران ہُوئے اور آپس میں یہ کہہ کر بحث کرنے لگے کہ یہ کیا ہے؟ یہ تو نئی تعلِیم ہے! وہ ناپاک رُوحوں کو بھی اِختیار کے ساتھ حُکم دیتا ہے اور وہ اُس کا حُکم مانتی ہیں۔0 پس وہ ناپاک رُوح اُسے مروڑ کر اور بڑی آواز سے چِلاّ کر اُس میں سے نِکل گئی۔q/ ]یِسُو ع نے اُسے جِھڑک کر کہا چُپ رہ اور اِس میں سے نِکل جا۔v. gکہ اَے یِسُو ع ناصری! ہمیں تُجھ سے کیا کام؟ کِیا تُو ہم کو ہلاک کرنے آیا ہے؟ مَیں تُجھے جانتا ہُوں کہ تُو کَون ہے ۔ خُدا کا قدُّوس ہے۔8- kاور فی الفَور اُن کے عِبادت خانہ میں ایک شخص مِلا جِس میں ناپاک رُوح تھی ۔ وہ یُوں کہہ کر چِلاّیا۔\, 3اور لوگ اُس کی تعلِیم سے حَیران ہُوئے کیونکہ وہ اُن کو فقِیہوں کی طرح نہیں بلکہ صاحبِ اِختیار کی طرح تعلِیم دیتا تھا۔;+ qپِھروہ کفرنحُو م میں داخِل ہُوئے اور وہ فی الفَور سبت کے دِن عِبادت خانہ میں جا کر تعلِیم دینے لگا۔* %اُس نے فی الفَور اُن کو بُلایا اور وہ اپنے باپ زبد ی کو کشتی پر مزدُوروں کے ساتھ چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔ ایک بدرُوح گرفتہ آدمی (لُوقا۴‏:۳۱‏-۳۷)R) اور تھوڑی دُور بڑھ کر اُس نے زبد ی کے بیٹے یعقُو ب اور اُس کے بھائی یُوحنّا کو کشتی پر جالوں کی مرمّت کرتے دیکھا۔]( 5وہ فی الفَور جال چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔' )اور یِسُو ع نے اُن سے کہا میرے پِیچھے چلے آؤ تو مَیں تُم کو آدم گِیر بناؤں گا۔ &  اور گلِیل کی جِھیل کے کنارے کنارے جاتے ہُوئے اُس نے شمعُو ن اور شمعُو ن کے بھائی اندر یاس کو جِھیل میں جال ڈالتے دیکھا کیونکہ وہ ماہی گِیر تھے۔H%  اور کہا کہ وقت پُورا ہو گیا ہے اور خُدا کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے ۔ تَوبہ کرو اور خُوشخبری پر اِیمان لاؤ۔-$ Uپِھریُوحنّا کے پکڑوائے جانے کے بعد یِسُو ع نے گلِیل میں آ کر خُدا کی خُوشخبری کی مُنادی کی۔c# A اور وہ بیابان میں چالِیس دِن تک شَیطان سے آزمایا گیا اور جنگلی جانوروں کے ساتھ رہا کِیا اور فرِشتے اُس کی خِدمت کرتے رہے۔`" ; اور فی الفَور رُوح نے اُسے بیابان میں بھیج دِیا۔ !  اور آسمان سے آواز آئی کہ تُو میرا پیارا بیٹا ہے ۔ تُجھ سے مَیں خُوش ہُوں۔g  I اور جب وہ پانی سے نِکل کر اُوپر آیا تو فی الفَور اُس نے آسمان کو پھٹتے اور رُوح کو کبُوتر کی مانِند اپنے اُوپر اُترتے دیکھا۔8 k اور اُن دِنوں اَیسا ہُؤا کہ یِسُو ع نے گلِیل کے ناصرۃ سے آ کر یَرد ن میں یُوحنّا سے بپتِسمہ لِیا۔ 5مَیں نے تو تُم کو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر وہ تُم کو رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ دے گا۔ اور یہ مُنادی کرتا تھا کہ میرے بعد وہ شخص آنے والا ہے جو مُجھ سے زورآور ہے ۔ مَیں اِس لائِق نہیں کہ جُھک کر اُس کی جُوتِیوں کا تسمہ کھولُوں۔^ 7اور یُوحنّا اُونٹ کے بالوں کا لِباس پہنے اور چمڑے کا پٹکا اپنی کمر سے باندھے رہتا اور ٹِڈّیاں اور جنگلی شہد کھاتا تھا۔+ Qاور یہُودیہ کے مُلک کے سب لوگ اور یروشلِیم کے سب رہنے والے نِکل کر اُس کے پاس گئے اور اُنہوں نے اپنے گُناہوں کا اِقرار کر کے دریایِ یَردن میں اُس سے بپتِسمہ لِیا۔J یُوحنّا آیا اور بیابان میں بپتِسمہ دیتا اور گُناہوں کی مُعافی کے لِئے تَوبہ کے بپتِسمہ کی مُنادی کرتا تھا۔3 aبیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ خُداوند کی راہ تیّار کرو۔ اُس کے راستے سِیدھے بناؤ۔Q جَیسا یسعیا ہ نبی کی کِتاب میں لِکھا ہے کہ دیکھ مَیں اپنا پَیغمبر تیرے آگے بھیجتاہُوں جو تیری راہ تیّار کرے گا۔\ 5یِسُو ع مسِیح اِبنِ خُدا کی خُوشخبری کا شرُوع۔اور اُن کو یہ تعلِیم دو کہ اُن سب باتوں پر عمل کریں جِن کا مَیں نے تُم کو حُکم دِیا اور دیکھو مَیں دُنیا کے آخِر تک ہمیشہ تُمہارے ساتھ ہُوں۔=sپس تُم جا کر سب قَوموں کو شاگِرد بناؤ اور اُن کوباپ اور بیٹے اور رُوحُ القُدس کے نام سے بپتِسمہ دو۔:mیِسُو ع نے پاس آ کر اُن سے باتیں کِیں اور کہا کہ آسمان اور زمِین کا کُل اِختِیار مُجھے دِیا گیا ہے۔pYاور اُنہوں نے اُسے دیکھ کر سِجدہ کِیا مگر بعض نے شک کِیا۔ 9اور گیارہ شاگِرد گلِیل کے اُس پہاڑ پر گئے جو یِسُو ع نے اُن کے لِئے مُقرّر کِیا تھا۔Dپس اُنہوں نے رُوپَیہ لے کرجَیسا سِکھایا گیا تھا وَیسا ہی کِیا اور یہ بات آج تک یہُودِیوں میں مشہُور ہے۔5اور اگر یہ بات حاکِم کے کان تک پُہنچی تو ہم اُسے سمجھا کر تُم کو خطرہ سے بچا لیں گے۔  یہ کہہ دینا کہ رات کو جب ہم سو رہے تھے اُس کے شاگِرد آ کر اُسے چُرا لے گئے۔6e اور اُنہوں نے بُزُرگوں کے ساتھ جمع ہو کر مشور َہ کِیا اور سِپاہیوں کو بُہت سا رُوپَیہ دے کر کہا۔C  جب وہ جا رہی تِھیں تو دیکھو پہرے والوں میں سے بعض نے شہر میں آ کر تمام ماجرا سردار کاہِنوں سے بیان کِیا۔O  اِس پر یِسُو ع نے اُن سے کہا ڈرو نہیں ۔ جاؤ میرے بھائِیوں سے کہو کہ گلِیل کو چلے جائیں ۔ وہاں مُجھے دیکھیں گے۔E  اور دیکھو یِسُو ع اُن سے مِلا اور اُس نے کہا سلام! اُنہوں نے پاس آ کر اُس کے قدم پکڑے اور اُسے سِجدہ کِیا۔. Uاور وہ خَوف اور بڑی خُوشی کے ساتھ قبر سے جلد روانہ ہو کر اُس کے شاگِردوں کو خبر دینے دوڑِیں۔6 eاور جلد جا کر اُس کے شاگِردوں سے کہو کہ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اور دیکھو وہ تُم سے پہلے گلِیل کو جاتا ہے ۔وہاں تُم اُسے دیکھو گے ۔ دیکھو مَیں نے تُم سے کہہ دِیا ہے۔6eوہ یہاں نہیں ہے کیونکہ اپنے کہنے کے مُطابِق جی اُٹھا ہے ۔ آؤ یہ جگہ دیکھو جہاں خُداوند پڑا تھا۔Nفرِشتہ نے عَورتوں سے کہا تُم نہ ڈرو کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ تُم یِسُو ع کو ڈھُونڈتی ہو جو مصلُوب ہُؤا تھا۔nUاور اُس کے ڈر سے نِگہبان کانپ اُٹھے اور مُردہ سے ہو گئے۔ اُس کی صُورت بِجلی کی مانِند تھی اور اُس کی پوشاک برف کی مانِند سفید تھی۔lQاور دیکھو ایک بڑا بَھونچال آیا کیونکہ خُداوند کا فرِشتہ آسمان سے اُترا اور پاس آکر پتّھر کو لُڑھکا دِیا اور اُس پر بَیٹھ گیا۔8 kاور سبت کے بعد ہفتہ کے پہلے دِن پَو پھٹتے وقت مر یم مگدلِینی اور دُوسری مر یم قبر کو دیکھنے آئِیں۔Bپس وہ پہرے والوں کو ساتھ لے کر گئے اور پتّھرپر مُہرکر کے قبر کی نِگہبانی کی۔:mAپِیلا طُس نے اُن سے کہا تُمہارے پاس پہرے والے ہیں ۔ جاؤ جہاں تک تُم سے ہو سکے اُس کی نِگہبانی کرو۔q[@پس حُکم دے کہ تِیسرے دِن تک قبر کی نِگہبانی کی جائے ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ اُس کے شاگِرد آ کر اُسے چُرا لے جائیں اور لوگوں سے کہہ دیں کہ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا اور یہ پِچھلا دھوکا پہلے سے بھی بُرا ہو۔/W?خُداوند! ہمیں یاد ہے کہ اُس دھوکے باز نے جِیتے جی کہا تھا مَیں تِین دِن کے بعد جی اُٹُھوں گا۔>~u>دُوسرے دِن جو تیّاری کے بعد کا دِن تھا سردار کاہِنوں اورفرِیسیِوں نے پِیلا طُس کے پاس جمع ہو کر کہا۔}{=اور مریم مگدلِینی اور دُوسری مریم وہاں قبر کے سامنے بَیٹھی تِھیں۔W|'<اور اپنی نئی قبر میں جو اُس نے چٹان میں کُھدوائی تھی رکھّا ۔پِھر وہ ایک بڑا پتّھر قبر کے مُنہ پر لُڑھکا کر چلا گیا۔g{G;اور یُوسُف نے لاش کو لے کر صاف مہِین چادر میں لپیٹا۔'zG:اُس نے پِیلا طُس کے پاس جا کر یِسُو ع کی لاش مانگی اور پِیلا طُس نے دے دینے کا حُکم دِیا۔:ym9جب شام ہُوئی تو یُوسُف نام ارِمَتِیا ہ کا ایک دَولتمند آدمی آیا جو خُود بھی یِسُو ع کا شاگِرد تھا۔!x;8اُن میں مریم مگدلِینی تھی اور یعقو ب اور یوسیس کی ماں مریم اور زبد ی کے بیٹوں کی ماں۔`w97اور وہاں بُہت سی عَورتیں جو گلِیل سے یِسُو ع کی خِدمت کرتی ہُوئی اُس کے پِیچھے پِیچھے آئی تِھیں دُور سے دیکھ رہی تِھیں۔ v 6پس صُوبہ دار اور جو اُس کے ساتھ یِسُو ع کی نِگہبانی کرتے تھے بَھونچال اور تمام ماجرا دیکھ کر بُہت ہی ڈر کر کہنے لگے کہ بیشک یہ خُدا کا بیٹا تھا۔-uS5اور اُس کے جی اُٹھنے کے بعد قبروں سے نِکل کر مُقدّس شہر میں گئے اور بُہتوں کو دِکھائی دِئے۔t!4اور قبریں کُھل گئِیں اور بُہت سے جِسم اُن مُقدّسوں کے جو سو گئے تھے جی اُٹھے۔6se3اور مَقدِس کا پردہ اُوپر سے نِیچے تک پھٹ کر دو ٹُکڑے ہو گیا اور زمِین لرزی اور چٹانیں تڑک گئِیں۔]r32یِسُو ع نے پِھر بڑی آواز سے چِلاّ کر جان دے دی۔q1مگر باقِیوں نے کہا ٹھہر جاؤ ۔ دیکھیں تو ایلیّاہ اُسے بچانے آتا ہے یا نہیں۔;po0اور فوراً اُن میں سے ایک شخص دَوڑا اور سپنج لے کر سِرکہ میں ڈبویا اور سرکنڈے پر رکھ کر اُسے چُسایا۔o /جو وہاں کھڑے تھے اُن میں سے بعض نے سُن کر کہا یہ ایلیّاہ کو پُکارتا ہے۔n1.اور تِیسرے پہر کے قرِیب یِسُو ع نے بڑی آواز سے چِلاّ کر کہا ایلی ۔ ایلی ۔ لَما شَبقتَنِی؟ یعنی اَے میرے خُدا! اَے میرے خُدا! تُو نے مُجھے کیوں چھوڑ دِیا؟۔~mu-اور دوپہر سے لے کرتِیسرے پہر تک تمام مُلک میں اندھیرا چھایا رہا۔l!,اِسی طرح ڈاکُو بھی جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے اُس پر لَعن طَعن کرتے تھے۔[k/+اِس نے خُدا پر بھروسا کِیا ہے اگر وہ اِسے چاہتا ہے تو اب اِس کو چُھڑا لے کیونکہ اِس نے کہا تھا مَیں خُدا کا بیٹا ہُوں۔ujc*اِس نے اَوروں کو بچایا ۔ اپنے تئِیں نہیں بچا سکتا ۔ یہ تو اِسرا ئیل کا بادشاہ ہے ۔ اب صلِیب پر سے اُتر آئے تو ہم اِس پر اِیمان لائیں۔i/)اِسی طرح سردار کاہِن بھی فقِیہوں اور بُزُرگوں کے ساتھ مِل کر ٹھٹّھے سے کہتے تھے۔Xh)(اَے مَقدِس کے ڈھانے والے اور تِین دِن میں بنانے والے اپنے تئِیں بچا ۔ اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو صلِیب پر سے اُتر آ۔g'اور راہ چلنے والے سر ہِلا ہِلا کر اُس کولَعن طَعن کرتے اور کہتے تھے۔f}&اُس وقت اُس کے ساتھ دو ڈاکُو مصلُوب ہُوئے ۔ ایک دہنے اور ایک بائیں۔,eQ%اور اُس کا اِلزام لِکھ کر اُس کے سر سے اُوپر لگا دِیا کہ یہ یہُودِیوں کا بادشاہ یِسُو ع ہے۔Xd)$اور وہاں بَیٹھ کر اُس کی نِگہبانی کرنے لگے۔c#اور اُنہوں نے اُسے مصلُوب کیا اور اُس کے کپڑے قُرعہ ڈال کر بانٹ لِئے۔b"پِت مِلی ہُوئی مَے اُسے پِینے کو دی مگر اُس نے چکھ کر پِینا نہ چاہا۔xai!اور اُس جگہ جو گُلگُتا یعنی کھوپڑی کی جگہ کہلاتی ہے پُہنچ کر۔G` جب باہر آئے تو اُنہوں نے شمعُو ن نام ایک کُرینی آدمی کو پا کر اُسے بیگار میں پکڑا کہ اُس کی صلِیب اُٹھائے۔T_!اور جب اُس کاٹھٹّھا کر چُکے تو چوغہ کو اُس پر سے اُتار کر پِھراُسی کے کپڑے اُسے پہنائے اور مصلُوب کرنے کو لے گئے۔z^mاور اُس پر تُھوکا اور وُہی سرکنڈا لے کر اُس کے سر پر مارنے لگے۔B]}اور کانٹوں کا تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھّا اور ایک سرکنڈا اُس کے دہنے ہاتھ میں دِیا اور اُس کے آگے گُھٹنے ٹیک کر اُسے ٹھٹّھوں میں اُڑانے لگے کہ اَے یہُودِیوں کے بادشاہ آداب!۔c\?اور اُس کے کپڑے اُتار کر اُسے قِرمزی چوغہ پہنایا۔$[Aاِس پر حاکِم کے سِپاہِیوں نے یِسُو ع کو قلعہ میں لے جا کر ساری پلٹن اُس کے گِرد جمع کی۔;Zoاِس پر اُس نے برا بّا کو اُن کی خاطِر چھوڑ دِیا اور یِسُو ع کو کوڑے لگوا کر حوالہ کِیا کہ مصلُوب ہو۔ Y سب لوگوں نے جواب میں کہا اِس کا خُون ہماری اور ہماری اَولاد کی گردن پر!۔BX}جب پِیلا طُس نے دیکھا کہ کُچھ بَن نہیں پڑتا بلکہ اُلٹا بلوا ہوتا جاتا ہے تو پانی لے کرلوگوں کے رُوبرُو اپنے ہاتھ دھوئے اور کہا مَیں اِس راستباز کے خُون سے بری ہُوں۔ تُم جانو۔2W]اُس نے کہا کیوں اُس نے کیا بُرائی کی ہے ؟ مگر وہ اَور بھی چِلاّ چِلاّ کر کہنے لگے وہ مصلُوب ہو۔.VUپِیلا طُس نے اُن سے کہا پِھریِسُو ع کو جو مسِیح کہلاتا ہے کیا کرُوں؟ سب نے کہا وہ مصلُوب ہو۔LUحاکِم نے اُن سے کہا کہ اِن دونوں میں سے کِس کو چاہتے ہو کہ تُمہاری خاطِر چھوڑ دُوں؟ اُنہوں نے کہا برا بّا کو۔BT}لیکن سردار کاہِنوں اور بُزُرگوں نے لوگوں کو اُبھارا کہ برا بّا کو مانگ لیں اور یِسُو ع کو ہلاک کرائیں۔8Siاور جب وہ تختِ عدالت پر بَیٹھا تھا تو اُس کی بِیوی نے اُسے کہلا بھیجا کہ تُو اِس راستباز سے کُچھ کام نہ رکھ کیونکہ مَیں نے آج خواب میں اِس کے سبب سے بُہت دُکھ اُٹھایا ہے۔xRiکیونکہ اُسے معلُوم تھا کہ اُنہوں نے اِس کو حسد سے پکڑوایا ہے۔ Qپس جب وہ اِکٹّھے ہُوئے تو پِیلا طُس نے اُن سے کہا تُم کِسے چاہتے ہو کہ مَیں تُمہاری خاطِر چھوڑ دُوں؟برا بّا کو یا یِسُو ع کو جو مسِیح کہلاتا ہے؟۔`P9اُس وقت برا بّا نام اُن کا ایک مشہُور قَیدی تھا۔/OWاور حاکِم کا دستُور تھا کہ عِید پر لوگوں کی خاطِر ایک قَیدی جِسے وہ چاہتے تھے چھوڑ دیتا تھا۔N/اُس نے ایک بات کا بھی اُس کو جواب نہ دِیا ۔ یہاں تک کہ حاکِم نے بُہت تَعجُّب کِیا۔(MI اِس پر پِیلا طُس نے اُس سے کہا کیا تُو نہیں سُنتا یہ تیرے خِلاف کِتنی گواہیاں دیتے ہیں؟۔L/ اور جب سردار کاہِن اور بُزُرگ اُس پر اِلزام لگا رہے تھے اُس نے کُچھ جواب نہ دِیا۔zKm یِسُو ع حاکم کے سامنے کھڑا تھا اور حاکِم نے اُس سے یہ پُوچھا کہ کیا تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے؟ یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو خُود کہتا ہے۔ J اور اُن کوکُمہار کے کھیت کے لِئے دِیا جَیسا خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا۔ZI- اُس وقت وہ پُورا ہُؤا جو یِرمیا ہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا کہ جِس کی قِیمت ٹھہرائی گئی تھی اُنہوں نے اُس کی قِیمت کے وہ تِیس رُوپَے لے لِئے ۔(اُس کی قِیمت بعض بنی اِسرائیل نے ٹھہرائی تھی)۔_H7اِس سبب سے وہ کھیت آج تک خُون کا کھیت کہلاتا ہے۔4Gaپس اُنہوں نے مشورَہ کر کے اُن رُوپَیوں سے کُمہار کا کھیت پردیسِیوں کے دفن کرنے کے لِئے خرِیدا۔AF{سردار کاہِنوں نے رُوپَے لے کر کہا اِن کو ہَیکل کے خزانہ میں ڈالنا روا نہیں کیونکہ یہ خُون کی قِیمت ہے۔E'اور وہ رُوپَیوں کو مَقدِس میں پَھینک کر چلا گیا اور جا کر اپنے آپ کو پھانسی دی۔&DEمَیں نے گُناہ کِیا کہ بے قُصُور کو قتل کے لِئے پکڑوایا اُنہوں نے کہا ہمیں کیا؟ تُو جان۔C!جب اُس کے پکڑوانے والے یہُودا ہ نے یہ دیکھا کہ وہ مُجرِم ٹھہرایا گیا تو پچھتایا اور وہ تِیس رُوپَے سردار کاہِنوں اور بُزُرگوں کے پاس واپس لا کر کہا۔tBaاور اُسے باندھ کر لے گئے اور پِیلا طُس حاکِم کے حوالہ کِیا۔FA جب صُبح ہُوئی تو سب سردار کاہِنوں اور قَوم کے بُزُرگوں نے یِسُو ع کے خِلاف مشورَہ کِیا کہ اُسے مار ڈالیں۔@Kپطر س کو یِسُو ع کی وہ بات یاد آئی جو اُس نے کہی تھی کہ مُرغ کے بانگ دینے سے پہلے تُو تِین بار میرا اِنکار کرے گااور وہ باہر جا کر زار زار رویا۔>?uJاِس پر وہ لَعنت کرنے اور قَسم کھانے لگا کہ مَیں اِس آدمی کو نہیں جانتا اور فی الفَور مُرغ نے بانگ دی۔o>WIتھوڑی دیر کے بعد جو وہاں کھڑے تھے اُنہوں نے پطرس کے پاس آکر کہا بیشک تُو بھی اُن میں سے ہے کیونکہ تیری بولی سے بھی ظاہِر ہوتا ہے۔={Hاُس نے قَسم کھا کر پِھراِنکار کِیا کہ مَیں اِس آدمی کو نہیں جانتا۔R<Gاور جب وہ ڈیوڑھی میں چلا گیا تو دُوسری نے اُسے دیکھا اور جو وہاں تھے اُن سے کہا یہ بھی یِسُو ع ناصری کے ساتھ تھا۔;Fاُس نے سب کے سامنے یہ کہہ کر اِنکار کِیا کہ مَیں نہیں جانتا تُو کیا کہتی ہے۔E:Eاور پطر س باہر صحن میں بَیٹھا تھا کہ ایک لَونڈی نے اُس کے پاس آ کر کہا تُو بھی یِسُو ع گلِیلی کے ساتھ تھا۔h9IDاَے مسِیح ہمیں نُبُوّت سے بتا کہ تُجھے کِس نے مارا؟۔*8MCاِس پر اُنہوں نے اُس کے مُنہ پر تُھوکا اور اُس کے مُکّے مارے اور بعض نے طمانچے مار کر کہا۔U7#Bاُنہوں نے جواب میں کہا وہ قتل کے لائِق ہے۔'6GAاِس پر سردار کاہِن نے یہ کہہ کر اپنے کپڑے پھاڑے کہ اُس نے کُفربکا ہے ۔ اب ہم کو گواہوں کی کیا حاجت رہی؟ دیکھو تُم نے ابھی یہ کُفر سُنا ہے ۔ تُمہاری کیا رائے ہے؟۔85i@یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو نے خُود کہہ دِیا بلکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِس کے بعد تُم اِبنِ آدم کو قادِرِ مُطلِق کی دہنی طرف بَیٹھے اور آسمان کے بادلوں پر آتے دیکھو گے۔4?مگر یِسُو ع خاموش ہی رہا ۔ سردار کاہِن نے اُس سے کہا مَیں تُجھے زِندہ خُدا کی قَسم دیتا ہُوں کہ اگر تُو خُدا کا بیٹا مسِیح ہے تو ہم سے کہہ دے۔43a>اور سردار کاہِن نے کھڑے ہو کر اُس سے کہا تُو جواب نہیں دیتا؟ یہ تیرے خِلاف کیا گواہی دیتے ہیں؟۔21=اِس نے کہا ہے مَیں خُدا کے مَقدِس کو ڈھا سکتا اور تِین دِن میں اُسے بنا سکتا ہُوں۔1'<مگر نہ پائی گو بُہت سے جُھوٹے گواہ آئے ۔ لیکن آخِر کار دو گواہوں نے آ کر کہا کہ۔ ~k}O|{:zyxSww'vuuuDtsarqponnmllBkkjiii{inh^ggfeddc=bbNau``N_^]]\\[ZZYXXWVeV.UTASMRQPONNMLL4KJJZIHGG)F^EE DCBBVAA.@q?>==<;;D::T98Y765543221J0P//G.F--,'+3*\)((*'7&a%$$#8"t! J\@x#m)T> p  <  {%اُس نے اُن سے جواب میں کہا تُم ہی اِنہیں کھانے کو دو ۔ اُنہوں نے اُس سے کہا کیا ہم جا کر دو سَو دِینار کی روٹِیاں مول لائیں اور اِن کو کِھلائیں؟۔2z]$اِن کو رُخصت کر تاکہ چاروں طرف کی بستِیوں اور گاؤں میں جا کر اپنے لِئے کُچھ کھانے کو مول لیں۔?yw#جب دِن بُہت ڈھل گیا تو اُس کے شاگِرد اُس کے پاس آ کر کہنے لگے یہ جگہ وِیران ہے اور دِن بُہت ڈھل گیا ہے۔(xI"اور اُس نے اُتر کر بڑی بِھیڑ دیکھی اور اُسے اُن پر ترس آیا کیونکہ وہ اُن بھیڑوں کی مانِند تھے جِن کا چرواہا نہ ہو اور وہ اُن کو بُہت سی باتوں کی تعلِیم دینے لگا۔wwg!اور لوگوں نے اُن کو جاتے دیکھا اور بُہتیروں نے پہچان لِیا اور سب شہروں سے اِکٹّھے ہو کر پَیدل اُدھر دَوڑے اور اُن سے پہلے جا پُہنچے۔lvQ پس وہ کشتی میں بَیٹھ کر الگ ایک وِیران جگہ میں چلے گئے۔u-اُس نے اُن سے کہا تُم آپ الگ وِیران جگہ میں چلے آؤ اور ذرا آرام کرو ۔ اِس لِئے کہ بُہت لوگ آتے جاتے تھے اور اُن کو کھانا کھانے کی بھی فُرصت نہ مِلتی تھی۔9tkاور رسُول یِسُو ع کے پاس جمع ہُوئے اور جو کُچھ اُنہوں نے کِیا اور سِکھایا تھا سب اُس سے بیان کِیا۔sپِھر اُس کے شاگِرد سُن کر آئے اور اُس کی لاش اُٹھا کر قبر میں رکھّی۔}rsاور ایک تھال میں لا کر لڑکی کو دِیا اور لڑکی نے اپنی ماں کو دِیا۔Tq!پس بادشاہ نے فی الفَور ایک سِپاہی کو حُکم دے کر بھیجا کہ اُس کا سر لائے ۔ اُس نے جا کر قَیدخانہ میں اُس کا سرکاٹا۔/pWبادشاہ بُہت غمگِین ہُؤا مگر اپنی قَسموں اور مِہمانوں کے سبب سے اُس سے اِنکار کرنا نہ چاہا۔o%وہ فی الفَور بادشاہ کے پاس جلدی سے اندر آئی اور اُس سے عرض کی مَیں چاہتی ہُوں کہ تُو یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کا سر ایک تھال میں ابھی مُجھے منگوا دے۔@nyاور اُس نے باہر جا کر اپنی ماں سے کہا کہ مَیں کیا مانگُوں؟ اُس نے کہا یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کا سر۔m1اور اُس سے قَسم کھائی کہ جو تُو مُجھ سے مانگے گی اپنی آدھی سلطنت تک تُجھے دُوں گا۔(lIاور اُسی ہیرودِ یاس کی بیٹی اندر آئی اور ناچ کر ہیرود یس اور اُس کے مِہمانوں کو خُوش کِیا تو بادشاہ نے اُس لڑکی سے کہا جو چاہے مُجھ سے مانگ ۔ مَیں تُجھے دُوں گا۔Xk)اور مَوقع کے دِن جب ہیرود یس نے اپنی سالگِرہ میں اپنے امِیروں اور فَوجی سرداروں اور گلِیل کے رئِیسوں کی ضِیافت کی۔4jaکیونکہ ہیرود یس یُوحنّا کو راستباز اور مُقدّس آدمی جان کر اُس سے ڈرتا اور اُسے بچائے رکھتا تھا اور اُس کی باتیں سُن کر بُہت حَیران ہو جاتا تھا مگر سُنتا خُوشی سے تھا۔i+پس ہیرودِ یاس اُس سے دُشمنی رکھتی اور چاہتی تھی کہ اُسے قتل کرائے مگر نہ ہو سکا۔h!اور یُوحنّا نے اُس سے کہا تھا کہ اپنے بھائی کی بِیوی کو رکھنا تُجھے روا نہیں۔Ug#کیونکہ ہیرود یس نے آپ آدمی بھیج کر یُوحنّا کو پکڑوایا اور اپنے بھائی فِلپُّس کی بِیوی ہیرودِ یاس کے سبب سے اُسے قَیدخانہ میں باندھ رکھّا تھا کیونکہ ہیرود یس نے اُس سے بیاہ کر لِیا تھا۔f)مگر ہیرود یس نے سُن کر کہا کہ یُوحنّا جِس کا سر مَیں نے کٹوایا وُہی جی اُٹھا ہے۔"e=مگر بعض کہتے تھے کہ ایلیّا ہ ہے اور بعض یہ کہ نبِیوں میں سے کِسی کی مانِند ایک نبی ہے۔Rdاور ہیرود یس بادشاہ نے اُس کا ذِکر سُنا کیونکہ اُس کا نام مشہُور ہو گیا تھا اور اُس نے کہا کہ یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے کیونکہ اُس سے مُعجِزے ظاہِر ہوتے ہیں۔c# اور بُہت سی بدرُوحوں کو نِکالا اور بُہت سے بِیماروں کو تیل مَل کر اچّھا کِیا۔bb= اور اُنہوں نے روانہ ہو کر مُنادی کی کہ تَوبہ کرو۔haI اور جِس جگہ کے لوگ تُم کو قبُول نہ کریں اور تُمہاری نہ سُنیں وہاں سے چلتے وقت اپنے تلووں کی گرد جھاڑ دو تاکہ اُن پر گواہی ہو۔1`[ اور اُس نے اُن سے کہا جہاں تُم کِسی گھر میں داخِل ہو تو اُسی میں رہو جب تک وہاں سے روانہ نہ ہو۔Q_ مگر جُوتِیاں پہنو اور دو کُرتے نہ پہنو۔C^اور حُکم دِیا کہ راستہ کے لِئے لاٹھی کے سِوا کُچھ نہ لو ۔ نہ روٹی ۔ نہ جھولی ۔ نہ اپنے کمر بند میں پَیسے۔N]اور اُس نے اُن بارہ کو اپنے پاس بُلا کر دو دو کر کے بھیجنا شرُوع کِیا اور اُن کو ناپاک رُوحوں پر اِختیار بخشا۔6\eاور اُس نے اُن کی بے اِعتقادی پر تَعجُّب کِیا ۔ اور وہ چاروں طرف کے گاؤں میں تعلِیم دیتا پِھرا۔;[oاور وہ کوئی مُعجِزہ وہاں نہ دِکھا سکا۔ صِرف تھوڑے سے بِیماروں پر ہاتھ رکھ کر اُنہیں اچّھا کر دِیا۔IZ یِسُو ع نے اُن سے کہا نبی اپنے وطن اور اپنے رِشتہ داروں اور اپنے گھر کے سِوا اَور کہِیں بے عِزّت نہیں ہوتا۔JY کیا یہ وُہی بڑھئی نہیں جو مر یم کا بیٹا اور یعقُو ب اور یوسیس اور یہُودا ہ اور شمعُو ن کا بھائی ہے؟اور کیا اُس کی بہنیں یہاں ہمارے ہاں نہیں؟ پس اُنہوں نے اُس کے سبب سے ٹھوکر کھائی۔X-جب سبت کا دِن آیا تو وہ عِبادت خانہ میں تعلِیم دینے لگا اور بُہت لوگ سُن کر حَیران ہُوئے اور کہنے لگے کہ یہ باتیں اِس میں کہاں سے آ گئِیں؟ اور یہ کیا حِکمت ہے جو اِسے بخشی گئی اور کَیسے مُعجِزے اُس کے ہاتھ سے ظاہِر ہوتے ہیں؟۔W +پِھروہاں سے ِنکل کر وہ اپنے وطن میں آیا اور اُس کے شاگِرد اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔CV+پِھر اُس نے اُن کو تاکِید سے حُکم دِیا کہ یہ کوئی نہ جانے اور فرمایا کہ لڑکی کو کُچھ کھانے کو دِیا جائے۔@Uy*وہ لڑکی فی الفَور اُٹھ کر چلنے پِھرنے لگی کیونکہ وہ بارہ برس کی تھی ۔ اِس پر لوگ بُہت ہی حَیران ہُوئے۔?Tw)اور لڑکی کا ہاتھ پکڑ کر اُس سے کہا تلیتا قُومی ۔ جِس کا ترجمہ ہے اَے لڑکی مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں اُٹھ۔WS'(وہ اُس پر ہنسنے لگے لیکن وہ سب کو نِکال کر لڑکی کے ماں باپ کو اور اپنے ساتِھیوں کو لے کر جہاں لڑکی پڑی تھی اندر گیا۔(RI'اور اندر جا کر اُن سے کہا تُم کیوں غُل مچاتے اور روتے ہو؟ لڑکی مَر نہیں گئی بلکہ سوتی ہے۔IQ &اور وہ عِبادت خانہ کے سردار کے گھر میں آئے اور اُس نے دیکھا کہ ہُلّڑ ہو رہا ہے اور لوگ بُہت رو پِیٹ رہے ہیں۔MP%پِھر اُس نے پطر س اور یعقُو ب اور یعقُو ب کے بھائی یُوحنّا کے سِوا اور کِسی کو اپنے ساتھ چلنے کی اِجازت نہ دی۔QO$جو بات وہ کہہ رہے تھے اُس پر یِسُو ع نے توجُّہ نہ کر کے عِبادت خانہ کے سردار سے کہا خَوف نہ کر ۔ فقط اِعتقاد رکھ۔nNU#وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ عِبادت خانہ کے سردار کے ہاں سے لوگوں نے آ کر کہا کہ تیری بیٹی مَر گئی ۔اب اُستاد کو کیوں تکلِیف دیتا ہے؟۔4Ma"اُس نے اُس سے کہا بیٹی تیرے اِیمان سے تُجھے شِفا مِلی۔ سلامت جا اور اپنی اِس بِیماری سے بچی رہ۔rL]!وہ عَورت جو کُچھ اُس سے ہُؤا تھا محسُوس کر کے ڈرتی اور کانپتی ہُوئی آئی اور اُس کے آگے گِر پڑی اور سارا حال سچ سچ اُس سے کہہ دِیا۔~Ku اُس نے چاروں طرف نِگاہ کی تاکہ جِس نے یہ کام کِیا تھا اُسے دیکھے۔RJاُس کے شاگِردوں نے اُس سے کہا تُو دیکھتا ہے کہ بِھیڑ تُجھ پر گِری پڑتی ہے پِھر تُو کہتا ہے مُجھے کِس نے چُھؤا؟۔oIWیِسُو ع نے فی الفَور اپنے میں معلُوم کر کے کہ مُجھ میں سے قُوّت نِکلی اُس بِھیڑ میں پِیچھے مُڑ کر کہا کِس نے میری پوشاک چُھوئی؟۔UH#اور فی الفَور اُس کا خُون بہنا بند ہو گیا اور اُس نے اپنے بدن میں معلُوم کِیا کہ مَیں نے اِس بِیماری سے شِفا پائی۔#G?کیونکہ وہ کہتی تھی کہ اگر مَیں صِرف اُس کی پوشاک ہی چُھو لُوں گی تو اچّھی ہو جاؤں گی۔F)یِسُو ع کا حال سُن کر بِھیڑ میں اُس کے پِیچھے سے آئی اور اُس کی پوشاک کو چُھؤا۔|Eqاور کئی طبِیبوں سے بڑی تکلِیف اُٹھا چُکی تھی اور اپنا سب مال خرچ کر کے بھی اُسے کُچھ فائِدہ نہ ہُؤا تھا بلکہ زِیادہ بِیمار ہو گئی تھی۔`D9پِھر ایک عَورت جِس کے بارہ برس سے خُون جاری تھا۔ C9پس وہ اُس کے ساتھ چلا اور بُہت سے لوگ اُس کے پِیچھے ہو لِئے اور اُس پر گِرے پڑتے تھے۔uBcاور یہ کہہ کر اُس کی بُہت مِنّت کی کہ میری چھوٹی بیٹی مَرنے کو ہے ۔ تُو آکر اپنے ہاتھ اُس پر رکھ تاکہ وہ اچّھی ہو جائے اور زِندہ رہے۔4Aaاور عِبادت خانہ کے سرداروں میں سے ایک شخص یائِیر نام آیا اور اُسے دیکھ کر اُس کے قدموں پر گِرا۔/@Wجب یِسُو ع پِھر کشتی میں پار گیا تو بڑی بِھیڑ اُس کے پاس جمع ہُوئی اور وہ جِھیل کے کنارے تھا۔c??وہ گیا اور دِکَپُلِس میں اِس بات کا چرچا کرنے لگا کہ یِسُو ع نے اُس کے لِئے کَیسے بڑے کام کِئے اور سب لوگ تعجُّب کرتے تھے۔'>Gلیکن اُس نے اُسے اِجازت نہ دی بلکہ اُس سے کہا کہ اپنے لوگوں کے پاس اپنے گھر جا اور اُن کو خبر دے کہ خُداوند نے تیرے لِئے کَیسے بڑے کام کِئے اور تُجھ پر رحم کِیا۔I= اور جب وہ کشتی میں داخِل ہونے لگا تو جِس میں بدرُوحیں تِھیں اُس نے اُس کی مِنّت کی کہ مَیں تیرے ساتھ رہُوں۔a<;وہ اُس کی مِنّت کرنے لگے کہ ہماری سرحد سے چلا جا۔0;Yاور دیکھنے والوں نے اُس کا حال جِس میں بدرُوحیں تِھیں اور سُؤروں کا ماجرا اُن سے بیان کِیا۔:5پس لوگ یہ ماجرا دیکھنے کو نِکل کر یِسُو ع کے پاس آئے اور جِس میں بدرُوحیں یعنی بدرُوحوں کا لشکر تھا اُس کو بَیٹھے اور کپڑے پہنے اور ہوش میں دیکھ کر ڈر گئے۔9wاور اُن کے چرانے والوں نے بھاگ کر شہر اور دیہات میں خبر پُہنچائی۔?8w پس اُس نے اُن کو اِجازت دی اور ناپاک رُوحیں نِکل کر سُؤروں میں داخِل ہو گئِیں اور وہ غول جو کوئی دو ہزار کا تھا کڑاڑے پر سے جھپٹ کر جِھیل میں جا پڑا اور جِھیل میں ڈُوب مَرا۔27] پس اُنہوں نے اُس کی مِنّت کر کے کہا کہ ہم کو اُن سُؤروں میں بھیج دے تاکہ ہم اُن میں داخِل ہوں۔e6C اور وہاں پہاڑ پر سُؤروں کا ایک بڑا غول چر رہا تھا۔5} پِھراُس نے اُس کی بُہت مِنّت کی کہ ہمیں اِس عِلاقہ سے باہر نہ بھیج۔54c پِھراُس نے اُس سے پُوچھا تیرا نام کیا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا میرا نام لشکر ہے کیونکہ ہم بُہت ہیں۔3{کیونکہ اُس نے اُس سے کہا تھا اَے ناپاک رُوح اِس آدمی میں سے نِکل آ۔{2oاور بڑی آواز سے چِلاّکر کہا اَے یِسُو ع خُدا تعالےٰ کے فرزند مُجھے تُجھ سے کیا کام؟تُجھے خُدا کی قَسم دیتا ہُوں مُجھے عذاب میں نہ ڈال۔n1Uوہ یِسُو ع کو دُور سے دیکھ کر دَوڑا اور اُسے سِجدہ کِیا۔-0Sاور وہ ہمیشہ رات دِن قبروں اور پہاڑوں میں چِلاّتا اور اپنے تئِیں پتّھروں سے زخمی کرتا تھا۔+/Oکیونکہ وہ بار بار بیڑِیوں اور زنجِیروں سے باندھا گیا تھا لیکن اُس نے زنجِیروں کو توڑا اور بیڑِیوں کوٹُکڑے ٹُکڑے کِیا تھا اور کوئی اُسے قابُو میں نہ لا سکتا تھا۔.!وہ قبروں میں رہا کرتا تھا اور اب کوئی اُسے زنجِیروں سے بھی نہ باندھ سکتا تھا۔8-iاور جب وہ کشتی سے اُترا تو فی الفَور ایک آدمی جِس میں ناپاک رُوح تھی قبروں سے نِکل کر اُس سے مِلا۔k, Qاور وہ جِھیل کے پار گراسِینِیو ں کے عِلاقہ میں پُہنچے۔4+a)اور وہ نِہایت ڈر گئے اور آپس میں کہنے لگے یہ کَون ہے کہ ہوا اور پانی بھی اُس کا حُکم مانتے ہیں؟۔s*_(پِھراُن سے کہا تُم کیوں ڈرتے ہو؟ اب تک اِیمان نہیں رکھتے؟۔5)c'اُس نے اُٹھ کر ہوا کو ڈانٹا اور پانی سے کہا ساکت ہو ! تھم جا! پس ہوا بند ہو گئی اور بڑا امن ہو گیا۔x(i&اور وہ خُود پِیچھے کی طرف گدّی پر سو رہا تھا ۔ پس اُنہوں نے اُسے جگا کر کہا اَے اُستاد کیا تُجھے فِکر نہیں کہ ہم ہلاک ہُوئے جاتے ہیں؟۔''%تب بڑی آندھی چلی اور لہریں کشتی پر یہاں تک آئِیں کہ کشتی پانی سے بھری جاتی تھی۔H& $اور وہ بِھیڑ کو چھوڑ کر اُسے جِس حال میں وہ تھا کشتی پر ساتھ لے چلے اور اُس کے ساتھ اَور کشتِیاں بھی تِھیں۔m%S#اُسی دِن جب شام ہُوئی تو اُس نے اُن سے کہا آؤ پار چلیں۔F$"اور بے تمثِیل اُن سے کُچھ نہ کہتا تھا لیکن خَلوت میں اپنے خاص شاگِردوں سے سب باتوں کے معنی بیان کرتا تھا۔,#Q!اور وہ اُن کو اِس قِسم کی بُہت سی تمثِیلیں دے دے کر اُن کی سمجھ کے مُطابِق کلام سُناتا تھا۔ "  مگر جب بو دِیا گیا تو اُگ کر سب ترکارِیوں سے بڑا ہو جاتا ہے اور اَیسی بڑی ڈالِیاں نِکالتا ہے کہ ہوا کے پرِندے اُس کے سایہ میں بسیرا کر سکتے ہیں۔6!eوہ رائی کے دانے کی مانِند ہے کہ جب زمِین میں بویا جاتا ہے تو زمِین کے سب بِیجوں سے چھوٹا ہوتا ہے۔1 [پِھراُس نے کہا کہ ہم خُدا کی بادشاہی کو کِس سے تشبِیہ دیں اور کِس تمثِیل میں اُسے بیان کریں؟۔3پِھر جب اناج پک چُکا تو وہ فی الفَور درانتی لگاتا ہے کیونکہ کاٹنے کا وقت آ پُہنچا۔'زمِین آپ سے آپ پَھل لاتی ہے پہلے پتّی ۔ پِھر بالیں ۔ پِھر بالوں میں تیّار دانے۔'اور رات کو سوئے اور دِن کو جاگے اور وہ بِیج اِس طرح اُگے اور بڑھے کہ وہ نہ جانے۔اور اُس نے کہا خُدا کی بادشاہی اَیسی ہے جَیسے کوئی آدمی زمِین میں بِیج ڈالے۔I کیونکہ جِس کے پاس ہے اُسے دِیا جائے گا اور جِس کے پاس نہیں ہے اُس سے وہ بھی جو اُس کے پاس ہے لے لِیا جائے گا۔ پِھر اُس نے اُن سے کہا خبردار رہو کہ کیا سُنتے ہو ۔ جِس پَیمانہ سے تُم ناپتے ہو اُسی سے تُمہارے لِئے ناپا جائے گا اور تُم کو زِیادہ دِیا جائے گا۔Oاگر کِسی کے سُننے کے کان ہوں تو سُن لے۔Rکیونکہ کوئی چِیز چُھپی نہیں مگر اِس لِئے کہ ظاہِر ہو جائے اور پوشِیدہ نہیں ہُوئی مگر اِس لِئے کہ ظہُور میں آئے۔xiاور اُس نے اُن سے کہا کیا چراغ اِس لِئے لاتے ہیں کہ پَیمانہ یا پلنگ کے نِیچے رکھّا جائے؟ کیا اِس لِئے نہیں کہ چراغدان پر رکھّا جائے؟۔اور جو اچّھی زمِین میں بوئے گئے یہ وہ ہیں جو کلام کو سُنتے اور قبُول کرتے اور پَھل لاتے ہیں ۔ کوئی تِیس گُنا کوئی ساٹھ گُنا ۔ کوئی سَو گُنا۔]3اور دُنیا کی فِکر اور دَولت کا فریب اور اَور چِیزوں کا لالچ داخِل ہو کر کلام کو دبا دیتے ہیں اور وہ بے پَھل رہ جاتا ہے۔ اور جو جھاڑِیوں میں بوئے گئے وہ اَور ہیں ۔ یہ وہ ہیں جِنہوں نے کلام سُنا۔oWاور اپنے اندر جڑ نہیں رکھتے بلکہ چند روزہ ہیں ۔ پِھرجب کلام کے سبب سے مُصِیبت یا ظُلم برپا ہوتا ہے تو فی الفَور ٹھوکر کھاتے ہیں۔Nاور اِسی طرح جو پتّھرِیلی زمِین میں بوئے گئے یہ وہ ہیں جو کلام کو سُن کر فی الفَور خُوشی سے قبُول کر لیتے ہیں۔#جو راہ کے کنارے ہیں جہاں کلام بویا جاتا ہے یہ وہ ہیں کہ جب اُنہوں نے سُنا تو شَیطان فی الفَور آکر اُس کلام کو جو اُن میں بویا گیا تھا اُٹھا لے جاتا ہے۔3aبونے والا کلام بوتا ہے۔,Q پِھراُس نے اُن سے کہا کیا تُم یہ تمثِیل نہیں سمجھے؟ پِھر سب تمثِیلوں کو کیوں کر سمجھو گے؟۔wg تاکہ وہ دیکھتے ہُوئے دیکھیں اور معلُوم نہ کریں اور سُنتے ہُوئے سُنیں اور نہ سمجھیں۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ رجُوع لائیں اور مُعافی پائیں۔d A اُس نے اُن سے کہا کہ تُم کو خُدا کی بادشاہی کا بھید دِیا گیا ہے مگر اُن کے لِئے جو باہر ہیں سب باتیں تمثِیلوں میں ہوتی ہیں۔+ O جب وہ اکیلا رہ گیا تو اُس کے ساتِھیوں نے اُن بارہ سمیت اُس سے اِن تمثِیلوں کی بابت پُوچھا۔a ; پِھراُس نے کہا جِس کے سُننے کے کان ہوں وہ سُن لے۔Z -اور کُچھ اچّھی زمِین پر گِرا اور وہ اُگا اور بڑھ کر پَھلا اور کوئی تِیس گُنا کوئی ساٹھ گُنا کوئی سَو گُنا پَھل لایا۔! ;اور کُچھ جھاڑِیوں میں گِرا اور جھاڑِیوں نے بڑھ کر اُسے دبا لِیا اور وہ پَھل نہ لایا۔{oاور جب سُورج نِکلا تو جل گیا اور جڑ نہ ہونے کے سبب سے سُوکھ گیا۔Lاور کُچھ پتّھرِیلی زمِین پر گِرا جہاں اُسے بُہت مِٹّی نہ مِلی اور گہری مِٹّی نہ مِلنے کے سبب سے جلد اُگ آیا۔ 9اور بوتے وقت یُوں ہُؤا کہ کُچھ راہ کے کنارے گِرا اور پرِندوں نے آ کر اُسے چُگ لِیا۔V%سُنو! دیکھو ایک بونے والا بِیج بونے نِکلا۔!;اور وہ اُن کو تمثِیلوں میں بُہت سی باتیں سِکھانے لگا اور اپنی تعلِیم میں اُن سے کہا۔* Oوہ پِھر جِھیل کے کنارے تعلِیم دینے لگا اور اُس کے پاس اَیسی بڑی بِھیڑ جمع ہو گئی کہ وہ جِھیل میں ایک کشتی میں جا بَیٹھا اور ساری بِھیڑ خشکی پر جِھیل کے کنارے رہی۔#کیونکہ جو کوئی خُدا کی مرضی پر چلے وُہی میرا بھائی اور میری بہن اور ماں ہے۔'G"اور اُن پر جو اُس کے گِرد بَیٹھے تھے نظر کر کے کہا دیکھو میری ماں اور میرے بھائی یہ ہیں!۔wg!اُس نے اُن کو یہ جواب دِیا میری ماں اور میرے بھائی کَون ہیں؟۔T! اور بِھیڑ اُس کے آس پاس بَیٹھی تھی اور اُنہوں نے اُس سے کہا دیکھ تیری ماں او ر تیرے بھائی باہر تُجھے پُوچھتے ہیں۔ ~پِھراُس کی ماں اور اُس کے بھائی آئے اور باہر کھڑے ہو کر اُسے بُلوا بھیجا۔Y}+کیونکہ وہ کہتے تھے کہ اُس میں ناپاک رُوح ہے۔C|لیکن جو کوئی رُوحُ القُدس کے حق میں کُفربکے وہ ابد تک مُعافی نہ پائے گا بلکہ ابدی گُناہ کا قصُوروار ہے۔1{[مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ بنی آدم کے سب گُناہ اور جِتنا کُفر وہ بکتے ہیں مُعاف کِیا جائے گا۔z لیکن کوئی آدمی کِسی زورآور کے گھر میں گُھس کر اُس کے اسباب کو لُوٹ نہیں سکتا جب تک وہ پہلے اُس زورآور کو نہ باندھ لے ۔ تب اُس کا گھر لُوٹ لے گا۔Ryاور اگر شَیطان اپنا ہی مُخالِف ہو کر اپنے میں پُھوٹ ڈالے تو وہ قائِم نہیں رہ سکتا بلکہ اُس کا خاتِمہ ہو جائے گا۔{xoاور اگر کِسی گھر میں پُھوٹ پڑ جائے تو وہ گھر قائِم نہ رہ سکے گا۔wاور اگر کِسی سلطنت میں پُھوٹ پڑ جائے تو وہ سلطنت قائِم نہیں رہ سکتی۔2v]وہ اُن کو پاس بُلا کر اُن سے تمثِیلوں میں کہنے لگا کہ شَیطان کو شَیطان کِس طرح نِکال سکتا ہے؟۔ uاور فقِیہہ جو یروشلِیم سے آئے تھے یہ کہتے تھے کہ اُس کے ساتھ بَعَلز بُول ہے اور یہ بھی کہ وہ بدرُوحوں کے سردار کی مدد سے بدرُوحوں کو نِکالتا ہے۔ t  s grGاور یہُودا ہ اِسکریُوتی جِس نے اُسے پکڑوا بھی دِیا۔Rqاور اندر یاس اور فِلِپُّس اور بُرتلمائی اورمتّی اور تُوما اورحلفئی کا بیٹا یعقُو ب اور تدّی اور شمعُو ن قنانی۔>puاور زبد ی کا بیٹا یعقُو ب اور یعقُو ب کا بھائی یُوحنّا جِن کا نام بُوانِر گِس یعنی گرج کے بیٹے رکھّا۔Uo#وہ یہ ہیں :- شمعُو ن جِس کا نام پطر س رکھّا۔Xn)اور بدرُوحوں کو نِکالنے کا اِختیار رکھّیں۔'mGاور اُس نے بارہ کو مُقرّر کِیا تاکہ اُس کے ساتھ رہیں اور وہ اُن کو بھیجے کہ مُنادی کریں۔0lY پِھروہ پہاڑ پر چڑھ گیا اور جِن کو وہ آپ چاہتا تھا اُن کو پاس بُلایا اور وہ اُس کے پاس چلے آئے۔pkY اور وہ اُن کو بڑی تاکِید کرتا تھا کہ مُجھے ظاہِر نہ کرنا۔Fj اور ناپاک رُوحیں جب اُسے دیکھتی تِھیں اُس کے آگے گِر پڑتی اور پُکار کر کہتی تِھیں کہ تُو خُدا کا بیٹا ہے۔xii کیونکہ اُس نے بُہت لوگوں کو اچّھا کِیا تھا ۔ چُنانچہ جِتنے لوگ سخت بِیمارِیوں میں گرِفتار تھے اُس پر گِرے پڑتے تھے کہ اُسے چُھو لیں۔Mh پس اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا بِھیڑ کی وجہ سے ایک چھوٹی کشتی میرے لِئے تیّار رہے تاکہ وہ مُجھے دبا نہ ڈالیں۔ gاور یروشلِیم اور اِدومَیہ سے اور یَرد ن کے پار اور صُور اور صَیدا کے آس پاس سے ایک بڑی بِھیڑ یہ سُن کر کہ وہ کَیسے بڑے کام کرتا ہے اُس کے پاس آئی۔Jf اور یِسُو ع اپنے شاگِردوں کے ساتھ جِھیل کی طرف چلا گیا اور گلِیل سے ایک بڑی بِھیڑ پِیچھے ہو لی اور یہُودیہ۔Keپِھرفرِیسی فی الفَور باہر جا کرہیرودِیوں کے ساتھ اُس کے برخِلاف مشورَہ کرنے لگے کہ اُسے کِس طرح ہلاک کریں۔+dOاُس نے اُن کی سخت دِلی کے سبب سے غمگِین ہو کر اور چاروں طرف اُن پر غُصّہ سے نظر کر کے اُس آدمی سے کہا اپنا ہاتھ بڑھا۔ اُس نے بڑھا دِیا اور اُس کا ہاتھ درُست ہو گیا۔.cUاور اُن سے کہا سبت کے دِن نیکی کرنا روا ہے یا بدی کرنا؟ جان بچانا یا قتل کرنا؟ وہ چُپ رہ گئے۔bاُس نے اُس آدمی سے جِس کا ہاتھ سُوکھا ہُؤا تھا کہا بِیچ میں کھڑا ہو۔"a=اور وہ اُس کی تاک میں رہے کہ اگر وہ اُسے سبت کے دِن اچّھا کرے تو اُس پر اِلزام لگائیں۔-` Uاور وہ عِبادت خانہ میں پِھر داخِل ہُؤا اور وہاں ایک آدمی تھا جِس کا ہاتھ سُوکھا ہُؤا تھا۔%_Cپس اِبنِ آدم سبت کا بھی مالِک ہے۔ سُوکھے ہاتھ والاآدمی (متّی ۱۲: ۹‏-۱۴؛لُوقا ۶‏:۶‏-۱۱)~^uاور اُس نے اُن سے کہا سبت آدمی کے لِئے بنا ہے نہ آدمی سبت کے لِئے۔J] وہ کیوں کر ابیا تر سردار کاہِن کے دِنوں میں خُدا کے گھر میں گیا اور اُس نے نذر کی روٹِیاں کھائِیں جِن کو کھانا کاہِنوں کے سِوا اَور کِسی کو روا نہیں اور اپنے ساتِھیوں کو بھی دیں؟۔w\gاُس نے اُن سے کہا کیا تُم نے کبھی نہیں پڑھا کہ داؤُد نے کیا کِیا جب اُس کو اور اُس کے ساتِھیوں کو ضرُورت ہُوئی اور وہ بُھوکے ہُوئے؟۔['اورفرِیسیوں نے اُس سے کہا دیکھ یہ سبت کے دِن وہ کام کیوں کرتے ہیں جو روا نہیں؟۔SZاور یُوں ہُؤا کہ وہ سبت کے دِن کھیتوں میں ہو کر جا رہا تھا اور اُس کے شاگِرد راہ میں چلتے ہُوئے بالیں توڑنے لگے۔8Yiاور نئی مَے کو پُرانی مَشکوں میں کوئی نہیں بھرتا۔ نہیں تو مَشکیں مَے سے پھٹ جائیں گی اور مَے اورمَشکیں دونوں برباد ہو جائیں گی بلکہ نئی مَے کو نئی مَشکوں میں بھرتے ہیں۔X'کورے کپڑے کا پَیوند پُرانی پوشاک پر کوئی نہیں لگاتا۔ نہیں تو وہ پَیوند اُس پوشاک میں سے کُچھ کھینچ لے گا یعنی نیا پُرانی سے اور وہ زِیادہ پھٹ جائے گی۔W%مگر وہ دِن آئیں گے کہ دُلہا اُن سے جُدا کیا جائے گا۔ اُس وقت وہ روزہ رکھّیں گے۔uVcیِسُو ع نے اُن سے کہا کیا بَراتی جب تک دُلہا اُن کے ساتھ ہے روزہ رکھ سکتے ہیں؟ جِس وقت تک دُلہا اُن کے ساتھ ہے وہ روزہ نہیں رکھ سکتے۔ n+~~,||| {zzPyxwwvvJuu#tsriqq+pjo@n=mllkkhu اور فی الفَور ساری بِھیڑ اُسے دیکھ کر نِہایت حَیران ہُوئی اور اُس کی طرف دَوڑ کر اُسے سلام کرنے لگی۔Dg اور جب وہ شاگِردوں کے پاس آئے تو دیکھا کہ اُن کی چاروں طرف بڑی بِھیڑ ہے اور فقِیہہ اُن سے بحث کر رہے ہیں۔af; لیکن مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ ایلیّا ہ تو آ چُکا اور جَیسا اُس کے حق میں لِکھاہے اُنہوں نے جو کُچھ چاہا اُس کے ساتھ کِیا۔1e[ اُس نے اُن سے کہا کہ ایلیّا ہ البتّہ پہلے آ کر سب کُچھ بحال کرے گامگر کیا وجہ ہے کہ اِبنِ آدم کے حق میں لِکھا ہے کہ وہ بُہت سے دُکھ اُٹھائے گا اور حقِیر کِیا جائے گا؟۔/dW پِھر اُنہوں نے اُس سے یہ پُوچھا کہ فقِیہہ کیونکر کہتے ہیں کہ ایلیّا ہ کا پہلے آنا ضرُور ہے؟۔Cc اُنہوں نے اِس کلام کو یاد رکھّا اور وہ آپس میں بحث کرتے تھے کہ مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے کیا معنی ہیں؟۔{bo جب وہ پہاڑ سے اُترتے تھے تو اُس نے اُن کو حُکم دِیا کہ جب تک اِبنِ آدم مُردوں میں سے جی نہ اُٹھے جو کُچھ تُم نے دیکھا ہے کِسی سے نہ کہنا۔,aQ اور اُنہوں نے یکایک جو چاروں طرف نظر کی تو یِسُو ع کے سِوا اَور کِسی کو اپنے ساتھ نہ دیکھا۔C` پِھر ایک بادل نے اُن پر سایہ کر لِیا اور اُس بادل میں سے آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بیٹا ہے ۔ اِس کی سُنو۔|_q کیونکہ وہ جانتا نہ تھا کہ کیاکہے اِس لِئے کہ وہ بُہت ڈر گئے تھے۔^y پطر س نے یِسُو ع سے کہا ربیّ! ہمارا یہاں رہنا اچّھا ہے ۔ پس ہم تِین ڈیرے بنائیں ۔ ایک تیرے لِئے ۔ ایک مُوسیٰ کے لِئے ۔ ایک ایلیّا ہ کے لِئے۔]/ اور ایلیّا ہ مُوسیٰ کے ساتھ اُن کو دِکھائی دِیا اور وہ یِسُو ع سے باتیں کرتے تھے۔B\} اور اُس کی پوشاک اَیسی نُورانی اور نِہایت سفید ہو گئی کہ دُنیا میں کوئی دھوبی وَیسی سفید نہیں کر سکتا۔#[? چھ دِن کے بعد یِسُو ع نے پطر س اور یعقُو ب اور یُوحنّا کو ہمراہ لِیا اور اُن کو الگ ایک اُونچے پہاڑ پر تنہائی میں لے گیا اور اُن کے سامنے اُس کی صُورت بدل گئی۔SZ ! اور اُس نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو یہاں کھڑے ہیں اُن میں سے بعض اَیسے ہیں کہ جب تک خُدا کی بادشاہی کو قُدرت کے ساتھ آیا ہُؤا نہ دیکھ لیں مَوت کا مزہ ہرگِز نہ چکھّیں گے۔5Yc&کیونکہ جو کوئی اِس زِناکار اور خطاکار قَوم میں مُجھ سے اور میری باتوں سے شرمائے گا اِبنِ آدم بھی جب اپنے باپ کے جلال میں پاک فرِشتوں کے ساتھ آئے گاتو اُس سے شرمائے گا۔GX%اور آدمی اپنی جان کے بدلے کیا دے؟۔3W_$اور آدمی اگر ساری دُنیا کو حاصِل کرے اور اپنی جان کا نُقصان اُٹھائے تو اُسے کیا فائِدہ ہو گا؟۔hVI#کیونکہ جو کوئی اپنی جان بچانا چاہے وہ اُسے کھوئے گااور جو کوئی میری اور اِنجِیل کی خاطِر اپنی جان کھوئے گاوہ اُسے بچائے گا۔3U_"پِھراُس نے بِھیڑ کو اپنے شاگِردوں سمیت پاس بُلا کر اُن سے کہا اگر کوئی میرے پِیچھے آنا چاہے تو اپنی خُودی سے اِنکار کرے اور اپنی صلِیب اُٹھائے اور میرے پِیچھے ہو لے۔GT!مگر اُس نے مُڑ کر اپنے شاگِردوں پر نِگاہ کر کے پطر س کو ملامت کی اور کہا اَے شَیطان میرے سامنے سے دُور ہو کیونکہ تُو خُدا کی باتوں کا نہیں بلکہ آدمِیوں کی باتوں کا خیال رکھتا ہے۔S اور اُس نے یہ بات صاف صاف کہی ۔ پطر س اُسے الگ لے جا کر اُسے ملامت کرنے لگا۔BR}پِھروہ اُن کو تعلِیم دینے لگا کہ ضرُور ہے کہ اِبنِ آدم بُہت دُکھ اُٹھائے اور بزُرگ اور سردار کاہِن اور فقِیہہ اُسے ردّ کریں اور وہ قتل کِیا جائے اور تِین دِن کے بعد جی اُٹھے۔uQcپِھراُس نے اُن کو تاکِید کی کہ میری بابت کِسی سے یہ نہ کہنا۔+POاُس نے اُن سے پُوچھا لیکن تُم مُجھے کیا کہتے ہو؟ پطر س نے جواب میں اُس سے کہا تُو مسِیح ہے۔2O]اُنہوں نے جواب دِیا کہ یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا اور بعض ایلیّا ہ اور بعض نبِیوں میں سے کوئی۔N پِھر یِسُو ع اور اُس کے شاگِرد قَیصر یہ فِلپُّی کے گاؤں میں چلے گئے اور راہ میں اُس نے اپنے شاگِردوں سے یہ پُوچھا کہ لوگ مُجھے کیا کہتے ہیں؟۔/MWپِھر اُس نے اُس کواُس کے گھر کی طرف روانہ کِیا اور کہا کہ اِس گاؤں کے اندر قدم بھی نہ رکھنا۔nLUپِھر اُس نے دوبارہ اُس کی آنکھوں پر اپنے ہاتھ رکھّے اور اُس نے غَور سے نظر کی اور اچّھا ہو گیا اور سب چِیزیں صاف صاف دیکھنے لگا۔WK'اُس نے نظر اُٹھا کر کہا مَیں آدمِیوں کو دیکھتا ہُوں کیونکہ وہ مُجھے چلتے ہُوئے اَیسے دِکھائی دیتے ہیں جَیسے درخت۔J#وہ اُس اندھے کا ہاتھ پکڑ کر اُسے گاؤں سے باہر لے گیا اور اُس کی آنکھوں میں تُھوک کر اپنے ہاتھ اُس پر رکھّے اور اُس سے پُوچھا کیا تُو کُچھ دیکھتا ہے؟۔:Imپِھر وہ بَیت صَیدا میں آئے اور لوگ ایک اندھے کو اُس کے پاس لائے اور اُس کی مِنّت کی کہ اُسے چُھوئے۔ZH-اُس نے اُن سے کہا کیا تُم اب تک نہیں سمجھتے؟۔kGOاور جِس وقت سات روٹِیاں چار ہزار کے لِئے توڑِیں تو تُم نے کِتنے ٹوکرے ٹُکڑوں سے بھرے ہُوئے اُٹھائے؟ اُنہوں نے اُس سے کہا سات۔Fجِس وقت مَیں نے وہ پانچ روٹِیاں پانچ ہزار کے لِئے توڑِیں تو تُم نے کِتنی ٹوکرِیاں ٹُکڑوں سے بھری ہُوئی اُٹھائِیں؟ اُنہوں نے اُس سے کہا بارہ۔E1آنکھیں ہیں اور تُم دیکھتے نہیں؟ کان ہیں اور سُنتے نہیں؟ اور کیا تُم کو یاد نہیں؟۔&DEمگر یِسُو ع نے یہ معلُوم کر کے اُن سے کہا تُم کیوں یہ چرچا کرتے ہو کہ ہمارے پاس روٹی نہیں؟ کیا اب تک نہیں جانتے اور نہیں سمجھتے؟ کیا تُمہارا دِل سخت ہو گیا ہے؟۔pCYوہ آپس میں چرچا کرنے اور کہنے لگے کہ ہمارے پاس روٹی نہیں۔7Bgاور اُس نے اُن کو یہ حُکم دِیا کہ خبردارفرِیسِیوں کے خمِیر اور ہیرود یس کے خمِیر سے ہوشیار رہنا۔A-اور وہ روٹی لینا بُھول گئے تھے اور کشتی میں اُن کے پاس ایک سے زِیادہ روٹی نہ تھی۔s@_ اور وہ اُن کو چھوڑ کر پِھر کشتی میں بَیٹھا اور پار چلا گیا۔?7 اُس نے اپنی رُوح میں آہ کھینچ کر کہا اِس زمانہ کے لوگ کیوں نِشان طلب کرتے ہیں؟ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اِس زمانہ کے لوگوں کو کوئی نِشان دِیا نہ جائے گا۔7>g پِھرفرِیسی نکل کر اُس سے بحث کرنے لگے اور اُسے آزمانے کے لِئے اُس سے کوئی آسمانی نِشان طلب کِیا۔%=C اور وہ فی الفَور اپنے شاگِردوں کے ساتھ کشتی میں بَیٹھ کردَلَمنُوتہ کے عِلاقہ میں گیا۔x<i اور لوگ چار ہزار کے قرِیب تھے ۔ پِھر اُس نے اُن کو رُخصت کِیا۔;wپس وہ کھا کر سیر ہُوئے اور بچے ہُوئے ٹُکڑوں کے سات ٹوکرے اُٹھائے۔@:yاور اُن کے پاس تھوڑی سی چھوٹی مچھلِیاں تِھیں۔ اُس نے اُن پر برکت دے کر کہا کہ یہ بھی اُن کے آگے رکھ دو۔e9Cپِھراُس نے لوگوں کو حُکم دِیا کہ زمِین پر بَیٹھ جائیں اور اُس نے وہ سات روٹِیاں لِیں اور شُکر کر کے توڑِیں اور اپنے شاگِردوں کو دیتا گیا کہ اُن کے آگے رکھّیں اور اُنہوں نے لوگوں کے آگے رکھ دِیں۔ 8 اُس نے اُن سے پُوچھا تُمہارے پاس کِتنی روٹِیاں ہیں؟ اُنہوں نے کہا سات۔H7 اُس کے شاگِردوں نے اُسے جواب دِیا کہ اِس بیابان میں کہاں سے کوئی اِتنی روٹِیاں لائے کہ اِن کو سیر کر سکے؟۔@6yاگر مَیں اِن کو بُھوکا گھر کو رُخصت کرُوں تو راہ میں تھک کر رہ جائیں گے اور بعض اِن میں سے دُور کے ہیں۔L5مُجھے اِس بِھیڑ پر ترس آتا ہے کیونکہ یہ تِین دِن سے برابر میرے ساتھ رہی ہے اور اِن کے پاس کُچھ کھانے کو نہیں۔l4 Sاُن دِنوں میں جب پِھر بڑی بِھیڑ جمع ہُوئی اور اُن کے پاس کُچھ کھانے کو نہ تھا تو اُس نے اپنے شاگِردوں کو پاس بُلا کر اُن سے کہا۔x3i%اور اُنہوں نے نِہایت ہی حَیران ہو کر کہا جو کُچھ اُس نے کِیا سب اچّھاکِیا۔ وہ بہروں کو سُننے کی اور گُونگوں کو بولنے کی طاقت دیتا ہے۔V2%$اور اُس نے اُن کو حُکم دِیا کہ کِسی سے نہ کہنا لیکن جِتنا وہ اُن کو حُکم دیتا رہا اُتنا ہی زِیادہ وہ چرچا کرتے رہے۔1'#اور اُس کے کان کُھل گئے اور اُس کی زُبان کی گِرہ کُھل گئی اور وہ صاف بولنے لگا ۔0"اور آسمان کی طرف نظر کر کے ایک آہ بھری اور اُس سے کہا اِفّتّح یعنی کُھل جا۔O/!وہ اُس کو بِھیڑ میں سے الگ لے گیا اور اپنی اُنگلِیاں اُس کے کانوں میں ڈالِیں اور تُھوک کر اُس کی زُبان چُھوئی۔6.e اور لوگوں نے ایک بہرے کو جو ہکلا بھی تھا اُس کے پاس لا کر اُس کی مِنّت کی کہ اپنا ہاتھ اُس پر رکھ۔Y-+اور وہ پِھر صُور کی سرحدّوں سے نِکل کر صَیدا کی راہ سے دِکَپُلِس کی سرحدّوں سے ہوتا ہُؤا گلِیل کی جِھیل پر پُہنچا۔,/اور اُس نے اپنے گھر میں جا کر دیکھا کہ لڑکی پلنگ پر پڑی ہے اور بدرُوح نِکل گئی ہے۔ +اُس نے اُس سے کہا اِس کلام کی خاطِر جا ۔ بدرُوح تیری بیٹی سے نِکل گئی ہے۔5*cاُس نے جواب میں کہا ہاں خُداوند ۔ کُتّے بھی میز کے تلے لڑکوں کی روٹی کے ٹُکڑوں میں سے کھاتے ہیں۔=)sاُس نے اُس سے کہا پہلے لڑکوں کو سیر ہونے دے کیونکہ لڑکوں کی روٹی لے کرکُتّوں کو ڈال دینا اچّھا نہیں۔S(یہ عَورت یُونانی تھی اور قَوم کی سُورُفِینیکی ۔ اُس نے اُس سے درخواست کی کہ بدرُوح کو اُس کی بیٹی میں سے نِکالے۔L'بلکہ فی الفَور ایک عَورت جِس کی چھوٹی بیٹی میں ناپاک رُوح تھی اُس کی خبر سُن کر آئی اور اُس کے قدموں پر گِری۔z&mپِھروہاں سے اُٹھ کر صُور اور صَیدا کی سرحدّوں میں گیا اور ایک گھر میں داخِل ہُؤا اور نہ چاہتا تھا کہ کوئی جانے مگر پوشِیدہ نہ رہ سکا۔n%Uیہ سب بُری باتیں اندر سے نِکل کر آدمی کو ناپاک کرتی ہیں۔P$چورِیاں ۔ خُون ریزِیاں ۔ زِناکارِیاں ۔ لالچ ۔ بدیاں ۔ مکّر ۔ شہوَت پرستی ۔ بدنظری ۔ بدگوئی ۔ شیخی ۔ بیوُقُوفی۔ # کیونکہ اندر سے یعنی آدمی کے دِل سے بُرے خیال نِکلتے ہیں ۔ حرام کارِیاں۔ " پِھر اُس نے کہا جو کُچھ آدمی میں سے نِکلتا ہے وُہی اُس کو ناپاک کرتا ہے۔~!uاِس لِئے کہ وہ اُس کے دِل میں نہیں بلکہ پیٹ میں جاتی ہے اور مزبلہ میں نِکل جاتی ہے؟ یہ کہہ کر اُس نے تما م کھانے کی چِیزوں کو پاک ٹھہرایا۔} sاُس نے اُن سے کہا کیا تُم بھی اَیسے بے سمجھ ہو؟ کیا تُم نہیں سمجھتے کہ کوئی چِیز جو باہر سے آدمی کے اندر جاتی ہے اُسے ناپاک نہیں کر سکتی۔/Wاور جب وہ بِھیڑ کے پاس سے گھر میں گیا تو اُس کے شاگِردوں نے اُس سے اِس تمثِیل کے معنی پُوچھے۔Q(اگر کِسی کے سُننے کے کان ہوں تو سُن لے)۔mSکوئی چِیز باہر سے آدمی میں داخِل ہو کر اُسے ناپاک نہیں کر سکتی مگر جو چِیزیں آدمی میں سے نِکلتی ہیں وُہی اُس کو ناپاک کرتی ہیں۔اور وہ لوگوں کو پِھر پاس بُلا کر اُن سے کہنے لگا تُم سب میری سُنو اور سمجھو۔J  یُوں تُم خُدا کے کلام کو اپنی روایت سے جو تُم نے جاری کی ہے باطِل کر دیتے ہو۔ اور اَیسے بُہتیرے کام کرتے ہو۔lQ تو تُم اُسے پِھر باپ یا ماں کی کُچھ مدد کرنے نہیں دیتے۔q[ لیکن تُم کہتے ہو اگر کوئی باپ یا ماں سے کہے کہ جِس چِیز کا تُجھے مُجھ سے فائِدہ پُہنچ سکتا تھا وہ قُربان یعنی خُدا کی نذر ہو چُکی۔mS کیونکہ مُوسیٰ نے فرمایا ہے کہ اپنے باپ کی اور اپنی ماں کی عِزّت کر اور جو کوئی باپ یا ماں کو بُرا کہے وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔)K اور اُس نے اُن سے کہا تُم اپنی روایت کو ماننے کے لِئے خُدا کے حُکم کو بالکل رد کر دیتے ہو۔~uتُم خُدا کے حُکم کو ترک کر کے آدمِیوں کی روایت کو قائِم رکھتے ہو۔'اور یہ بیفائِدہ میری پرستِش کرتے ہیں کیونکہ اِنسانی احکام کی تعلِیم دیتے ہیں۔0Yاُس نے اُن سے کہا یسعیا ہ نے تُم رِیاکاروں کے حق میں کیا خُوب نبُو ّت کی جَیسا کہ لِکھا ہے :- یہ لوگ ہونٹوں سے تو میری تعظِیم کرتے ہیں لیکن اِن کے دِل مُجھ سے دُورہیں۔~uپس فرِیسیوں اور فقِیہوں نے اُس سے پُوچھا کیا سبب ہے کہ تیرے شاگِرد بزُرگوں کی روایت پر نہیں چلتے بلکہ ناپاک ہاتھوں سے کھانا کھاتے ہیں؟۔%Cاور بازار سے آ کر جب تک غُسل نہ کر لیں نہیں کھاتے اور بُہت سی اور باتوں کہ جو اُن کو پُہنچی ہیں پابند ہیں جَیسے پِیالوں اور لوٹوں اور تانبے کے برتنوں کو دھونا۔<qکیونکہ فرِیسی اور سب یہُودی بزُرگوں کی روایت کے مُطابِق جب تک اپنے ہاتھ خُوب دھونہ لیں نہیں کھاتے۔)Kاور اُنہوں نے دیکھا کہ اُس کے بعض شاگِرد ناپاک یعنی بِن دھوئے ہاتھوں سے کھانا کھاتے ہیں۔  پِھرفریِسی اور بعض فقِیہہ اُس کے پاس جمع ہُوئے ۔ وہ یروشلِیم سے آئے تھے۔hI8اور وہ گاؤں۔ شہروں اور بستِیوں میں جہاں کہِیں جاتا تھا لوگ بِیماروں کو بازاروں میں رکھ کر اُس کی مِنّت کرتے تھے کہ وہ صِرف اُس کی پوشاک کا کنارہ چُھو لیں اور جِتنے اُسے چُھوتے تھے شِفا پاتے تھے۔X )7اُس سارے عِلاقہ میں چاروں طرف دَوڑے اور بِیماروں کو چارپائِیوں پر ڈال کر جہاں کہِیں سُنا کہ وہ ہے وہاں لِئے پِھرے۔l Q6اور جب کشتی پر سے اُترے تو فی الفَور لوگ اُسے پہچان کر۔ 5اور وہ پار جا کر گنّیسر ت کے عِلاقہ میں پُہنچے اور کشتی گھاٹ پر لگائی۔ %4اِس لِئے کہ وہ روٹِیوں کے بارے میں نہ سمجھے تھے بلکہ اُن کے دِل سخت ہو گئے تھے۔$ A3پِھروہ کشتی پر اُن کے پاس آیا اور ہوا تھم گئی اور وہ اپنے دِل میں نِہایت حَیران ہُوئے۔`92کیونکہ سب اُسے دیکھ کر گھبرا گئے تھے مگر اُس نے فی الفَور اُن سے باتیں کِیں اور کہا خاطِر جمع رکھّو۔ مَیں ہُوں ۔ ڈرو مت۔-1لیکن اُنہوں نے اُسے جِھیل پر چلتے دیکھ کر خیال کِیا کہ بُھوت ہے اور چِلاّ اُٹھے۔D0جب اُس نے دیکھا کہ وہ کھینے سے بُہت تنگ ہیں کیونکہ ہوا اُن کے مُخالِف تھی تو رات کے پِچھلے پہر کے قرِیب وہ جِھیل پر چلتا ہُؤا اُن کے پاس آیا اور اُن سے آگے نِکل جانا چاہتا تھا۔ /اور جب شام ہُوئی تو کشتی جِھیل کے بِیچ میں تھی اور وہ اکیلاخُشکی پر تھا۔a;.اور اُن کو رُخصت کر کے پہاڑ پر دُعا کرنے چلا گیا۔-اور فی الفَور اُس نے اپنے شاگِردوں کو مجبُور کِیا کہ کشتی پر بَیٹھ کر اُس سے پہلے اُس پار بَیت صیدا کو چلے جائیں جب تک وہ لوگوں کو رُخصت کرے۔F,اور کھانے والے پانچ ہزار مرد تھے۔+اور اُنہوں نے ٹُکڑوں اور مچھلیوں سے بارہ ٹوکرِیاں بھر کر اُٹھائِیں۔8k*پس وہ سب کھا کر سیر ہو گئے۔X))پِھر اُس نے وہ پانچ روٹِیاں اور دو مچھلِیاں لِیں اور آسمان کی طرف دیکھ کر برکت دی اور روٹِیاں توڑ کر شاگِردوں کو دیتا گیا کہ اُن کے آگے رکھّیں اور وہ دو مچھلِیاں بھی اُن سب میں بانٹ دِیں۔p~Y(پس وہ سَو سَو اور پچاس پچاس کی قطاریں باندھ کر بَیٹھ گئے۔}'اُس نے اُن کو حُکم دِیا کہ سب ہری گھاس پر دستہ دستہ ہو کر بَیٹھ جائیں۔P|&اُس نے اُن سے کہا تُمہارے پاس کِتنی روٹِیاں ہیں؟ جاؤ دیکھو ۔ اُنہوں نے دریافت کر کے کہا پانچ اور دو مچھلِیاں۔ ~}||^zzLygx#whvuuUtrrponmm2l_k?j1i^hggfedcbba`_^]\\[PZYY#X"WV~VTTRRGQ-POON;MLKJIHH$G)FEEDBAAS@?>==d<;;e:\98Z76s5433.22$10/..,,*+R*)('&%$$ #d"!t ])(CZFq{ 7 B h}>%Uq}2 uدو دِن کے بعد فَسح اور عِیدِ فطِیر ہونے والی تھی اور سردار کاہِن اور فقِیہہ مَوقع ڈھُونڈ رہے تھے کہ اُسے کیونکر فریب سے پکڑ کر قتل کریں۔1y %اور جوکچھ مَیں تُم سے کہتا ہُوں وُہی سب سے کہتا ہُوں کہ جاگتے رہو۔Z0- $اَیسا نہ ہو کہ اچانک آکر وہ تُم کو سوتے پائے۔_/7 #پس جاگتے رہو کیونکہ تُم نہیں جانتے کہ گھر کا مالِک کب آئے گا ۔ شام کو یا آدھی رات کو یا مُرغ کے بانگ دیتے وقت یا صُبح کو۔8.i "یہ اُس آدمی کا سا حال ہے جو پردیس گیا اور اُس نے گھرسے رُخصت ہوتے وقت اپنے نَوکروں کو اِختیار دِیا یعنی ہر ایک کو اُس کا کام بتا دِیا اور دربان کو حُکم دِیا کہ جاگتا رہے۔- !خبردار! جاگتے اور دُعا کرتے رہو کیونکہ تُم نہیں جانتے کہ وہ وقت کب آئے گا۔#,? لیکن اُس دِن یا اُس گھڑی کی بابت کوئی نہیں جانتا ۔ نہ آسمان کے فرِشتے نہ بیٹا مگر باپ۔m+S آسمان اور زمِین ٹل جائیں گے لیکن میری باتیں نہ ٹلیں گی۔*/ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک یہ سب باتیں نہ ہو لیں یہ نسل ہرگِز تمام نہ ہو گی۔)- اِسی طرح جب تُم اِن باتوں کو ہوتے دیکھو تو جان لو کہ وہ نزدِیک بلکہ دروازہ پر ہے۔f(E اب انجِیر کے درخت سے ایک تمثِیل سِیکھو ۔ جُونہی اُس کی ڈالی نرم ہوتی اور پتّے نِکلتے ہیں تُم جان لیتے ہو کہ گرمی نزدِیک ہے۔U'# اُس وقت وہ فرِشتوں کو بھیج کر اپنے برگُزِیدوں کو زمِین کی اِنتِہا سے آسمان کی اِنتِہا تک چاروں طرف سے جمع کرے گا۔&/ اور اُس وقت لوگ اِبنِ آدم کو بڑی قُدرت اور جلال کے ساتھ بادلوں میں آتے دیکھیں گے۔%5 اور آسمان سے سِتارے گِرنے لگیں گے اور جو قُوّتیں آسمان میں ہیں وہ ہِلائی جائیں گی۔-$S مگر اُن دِنوں میں اُس مُصِیبت کے بعد سُورج تارِیک ہو جائے گا اور چاند اپنی رَوشنی نہ دے گا۔# لیکن تُم خبردار رہو۔ دیکھو مَیں نے تُم سے سب کُچھ پہلے ہی کہہ دِیا ہے۔ " کیونکہ جُھوٹے مسِیح اور جُھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور نِشان اور عجِیب کام دِکھائیں گے تاکہ اگر مُمکِن ہو تو برگُزِیدوں کو بھی گُمراہ کر دیں۔#!? اور اُس وقت اگر کوئی تُم سے کہے کہ دیکھو مسِیح یہاں یا دیکھو وہاں ہے تو یقِین نہ کرنا۔q [ اور اگر خُداوند اُن دِنوں کو نہ گھٹاتا تو کوئی بشر نہ بچتا مگر اُن برگُزِیدوں کی خاطِر جِن کو اُس نے چُنا ہے اُن دِنوں کو گھٹایا۔P کیونکہ وہ دِن اَیسی مُصِیبت کے ہوں گے کہ خِلقت کے شرُوع سے جِسے خُدا نے خلق کیا نہ اب تک ہُوئی ہے نہ کبھی ہو گی۔H  اور دُعا کرو کہ یہ جاڑوں میں نہ ہو۔ مگر اُن پر افسوس جو اُن دِنوں میں حامِلہ ہوں اور جو دُودھ پِلاتی ہوں!۔nU اور جو کھیت میں ہو وہ اپنا کپڑا لینے کو پِیچھے نہ لَوٹے۔  جو کوٹھے پر ہو وہ اپنے گھر سے کُچھ لینے کو نہ نِیچے اُترے نہ اندر جائے۔8i پس جب تُم اُس اُجاڑنے والی مکرُوہ چِیز کو اُس جگہ کھڑی ہُوئی دیکھو جہاں اُس کا کھڑا ہونا روانہیں (پڑھنے والا سمجھ لے) اُس وقت جو یہُودیہ میں ہوں وہ پہاڑوں پر بھاگ جائیں۔7g اور میرے نام کے سبب سے سب لوگ تُم سے عداوت رکھّیں گے مگر جو آخِر تک برداشت کرے گا وہ نجات پائے گا۔b= اور بھائی کو بھائی اور بیٹے کو باپ قتل کے لِئے حوالہ کرے گا اور بیٹے ماں باپ کے برخِلاف کھڑے ہو کر اُنہیں مَروا ڈالیں گے۔A{ لیکن جب تُمہیں لے جا کر حوالہ کریں تو پہلے سے فِکر نہ کرنا کہ ہم کیا کہیں بلکہ جو کُچھ اُس گھڑی تُمہیں بتایا جائے وُہی کہنا کیونکہ کہنے والے تُم نہیں ہو بلکہ رُوحُ القُدس ہے۔xi اور ضرُور ہے کہ پہلے سب قَوموں میں اِنجِیل کی مُنادی کی جائے۔dA لیکن تُم خبردار رہو کیونکہ لوگ تُم کو عدالتوں کے حوالہ کریں گے اور تُم عِبادت خانوں میں پِیٹے جاؤ گے اور حاکِموں اور بادشاہوں کے سامنے میری خاطِر حاضِر کِئے جاؤ گے تاکہ اُن کے لِئے گواہی ہو۔|q کیونکہ قَوم پر قَوم اور سلطنت پرسلطنت چڑھائی کرے گی ۔جگہ جگہ بَھونچال آئیں گے اور کال پڑیں گے ۔یہ باتیں مُصِیبتوں کا شُرُوع ہی ہوں گی۔hI اور جب تُم لڑائِیاں اور لڑائِیوں کی افواہیں سُنو تو گھبرا نہ جانا ۔ اِن کا واقِع ہونا ضرُور ہے لیکن اُس وقت خاتِمہ نہ ہو گا۔3_ بُہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے کہ وہ مَیں ہی ہُوں اور بُہت سے لوگوں کو گُمراہ کریں گے۔   یِسُو ع نے اُن سے کہنا شرُوع کِیا کہ خبردار کوئی تُم کو گُمراہ نہ کر دے۔0Y ہمیں بتا کہ یہ باتیں کب ہوں گی؟ اور جب یہ سب باتیں پُوری ہونے کو ہوں اُس وقت کا کیا نِشان ہے؟۔jM جب وہ زَیتُو ن کے پہاڑ پر ہَیکل کے سامنے بَیٹھا تھا تو پطر س اور یعقُو ب اور یُوحنّا اور اندریا س نے تنہائی میں اُس سے پُوچھا۔\1 یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو اِن بڑی بڑی عِمارتوں کو دیکھتا ہے؟ یہاں کِسی پتّھرپر پتّھر باقی نہ رہے گا جوگِرایا نہ جائے۔   جب وہ ہَیکل سے باہر جا رہا تھا تو اُس کے شاگِردوں میں سے ایک نے اُس سے کہا اَے اُستاد ۔ دیکھ یہ کَیسے کَیسے پتّھر اور کَیسی کَیسی عِمارتیں ہیں!۔g G ,کیونکہ سبھوں نے اپنے مال کی بُہتات سے ڈالا مگر اِس نے اپنی ناداری کی حالت میں جو کُچھ اِس کا تھا یعنی اپنی ساری روزی ڈال دی۔  +اُس نے اپنے شاگِردوں کو پاس بُلا کر اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو ہَیکل کے خزانہ میں ڈال رہے ہیں اِس کنگال بیوہ نے اُن سب سے زِیادہ ڈالا۔} s *اِتنے میں ایک کنگال بیوہ نے آ کر دو دمڑِیاں یعنی ایک دھیلا ڈالا۔  )پِھروہ ہَیکل کے خزانہ کے سامنے بَیٹھا دیکھ رہا تھا کہ لوگ ہَیکل کے خزانہ میں پَیسے کِس طرح ڈالتے ہیں اور بُہتیرے دَولتمند بُہت کُچھ ڈال رہے تھے۔X) (اور وہ بیواؤں کے گھروں کو دبا بَیٹھتے ہیں اور دِکھاوے کے لِئے نماز کو طُول دیتے ہیں ۔اِن ہی کو زِیادہ سزا مِلے گی۔ 9 'اور عِبادت خانوں میں اعلیٰ درجہ کی کُرسِیاں اور ضِیافتوں میں صدر نشِینی چاہتے ہیں۔O &پِھراُس نے اپنی تعلِیم میں کہا کہ فقِیہوں سے خبردار رہو جو لمبے لمبے جامے پہن کر پِھرنا اور بازاروں میں سلام۔K %داؤُد تو آپ اُسے خُداوند کہتا ہے ۔ پِھر وہ اُس کابیٹا کہاں سے ٹھہرا؟ اور عام لوگ خُوشی سے اُس کی سُنتے تھے۔5c $داؤُد نے خُود رُوحُ القُدس کی ہدایت سے کہا ہے کہ خُداوند نے میرے خُداوند سے کہا میری دہنی طرف بیٹھ جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں کے نِیچے کی چَوکی نہ کر دُوں۔@y #پِھر یِسُو ع نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت یہ کہا کہ فقِیہ کیونکر کہتے ہیں کہ مسِیح داؤُد کا بیٹاہے؟۔ "جب یِسُو ع نے دیکھا کہ اُس نے دانائی سے جواب دِیا تو اُس سے کہا تُو خُدا کی بادشاہی سے دُور نہیں اور پِھر کِسی نے اُس سے سوال کرنے کی جُرأت نہ کی۔- !اور اُس سے سارے دِل اور ساری عقل اور ساری طاقت سے مُحبّت رکھنا اور اپنے پڑوسی سے اپنے برابر مُحبّت رکھنا سب سوختنی قُربانِیوں اور ذبِیحوں سے بڑھ کر ہے۔A{ فقِیہہ نے اُس سے کہا اَے اُستاد بُہت خُوب! تُو نے سچ کہا کہ وہ ایک ہی ہے اور اُس کے سِوا اَور کوئی نہیں۔)K دُوسرا یہ ہے کہ تُو اپنے پڑوسی سے اپنے برابر مُحبّت رکھ ۔ اِن سے بڑا اَور کوئی حُکم نہیں۔S~ اور تُو خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری عقل اور اپنی ساری طاقت سے مُحبّت رکھ۔.}U یِسُو ع نے جواب دِیا کہ اوّل یہ ہے اَے اِسرا ئیل سُن ۔ خُداوند ہمارا خُدا ایک ہی خُداوند ہے۔|7 اور فقِیہوں میں سے ایک نے اُن کو بحث کرتے سُن کر جان لِیا کہ اُس نے اُن کو خُوب جواب دِیا ہے ۔وہ پاس آیا اور اُس سے پُوچھا کہ سب حُکموں میں اوّل کَون سا ہے؟۔{{ وہ تو مُردوں کا خُدا نہیں بلکہ زِندوں کا ہے ۔ پس تُم بڑے گُمراہ ہو۔\z1 مگر اِس بارے میں کہ مُردے جی اُٹھتے ہیں کیا تُم نے مُوسیٰ کی کِتاب میں جھاڑی کے ذِکر میں نہیں پڑھا کہ خُدا نے اُس سے کہا کہ مَیں ابرہا م کا خُدا اور اِضحا ق کا خُدا اور یعقُو ب کا خُدا ہُوں؟۔Ny کیونکہ جب لوگ مُردوں میں سے جی اُٹھیں گے تو اُن میں بیاہ شادی نہ ہو گی بلکہ آسمان پر فرِشتوں کی مانِند ہوں گے۔Kx یِسُو ع نے اُن سے کہا کیا تُم اِس سبب سے گُمراہ نہیں ہو کہ نہ کِتابِ مُقدّس کو جانتے ہو نہ خُدا کی قُدرت کو؟۔w! قِیامت میں یہ اُن میں سے کِس کی بِیوی ہو گی؟کیونکہ وہ ساتوں کی بِیوی بنی تھی۔v} یہاں تک کہ ساتوں بے اَولاد مَر گئے ۔ سب کے بعد وہ عَورت بھی مَر گئی۔uw دُوسرے نے اُسے لِیا اور بے اَولاد مَر گیا اور اِسی طرح تِیسرے نے۔ltQ سات بھائی تھے ۔ پہلے نے بِیوی کی اور بے اَولاد مَر گیا۔Os اَے اُستاد! ہمارے لِئے مُوسیٰ نے لِکھا ہے کہ اگر کِسی کا بھائی بے اَولاد مَر جائے اور اُس کی بِیوی رہ جائے تو اُس کا بھائی اُس کی بِیوی کو لے لے تاکہ اپنے بھائی کے لِئے نسل پَیدا کرے۔'rG پِھرصدُوقِیوں نے جو کہتے ہیں کہ قِیامت نہیں ہوگی اُس کے پاس آ کر اُس سے یہ سوال کِیا کہ۔Pq یِسُو ع نے اُن سے کہا جو قَیصر کا ہے قَیصر کو اور جو خُدا کا ہے خُدا کو ادا کرو ۔ وہ اُس پر بڑا تَعجُّب کرنے لگے۔#p? وہ لے آئے ۔اُس نے اُن سے کہا یہ صُورت اور نام کِس کا ہے؟ اُنہوں نے اُس سے کہا قَیصر کا۔:om پس قَیصر کو جِزیہ دینا روا ہے یا نہیں؟ ہم دیں یا نہ دیں؟اُس نے اُن کی رِیاکاری معلُوم کر کے اُن سے کہا تُم مُجھے کیوں آزماتے ہو؟ میرے پاس ایک دِینار لاؤ کہ مَیں دیکُھوں۔Dn اور اُنہوں نے آکر اُس سے کہا اَے اُستاد ہم جانتے ہیں کہ تُو سچّا ہے اور کِسی کی پروا نہیں کرتا کیونکہ تُو کِسی آدمی کا طرفدار نہیں بلکہ سچّائی سے خُدا کی راہ کی تعلِیم دیتا ہے۔4ma پِھراُنہوں نے بعض فرِیسِیوں اور ہیرودِیوں کو اُس کے پاس بھیجا تاکہ باتوں میں اُس کو پھنسائیں۔l اِس پر وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش کرنے لگے مگر لوگوں سے ڈرے کیونکہ وہ سمجھ گئے تھے کہ اُس نے یہ تمثِیل اُن ہی پر کہی ۔ پس وہ اُسے چھوڑ کر چلے گئے۔mkS یہ خُداوند کی طرف سے ہُؤا اور ہماری نظر میں عجِیب ہے؟۔Dj کیا تُم نے یہ نوِشتہ بھی نہیں پڑھاکہ جِس پتّھر کو مِعماروں نے رّد کیا وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا۔@iy اب تاکِستان کا مالِک کیا کرے گا؟ وہ آئے گا اور اُن باغبانوں کو ہلاک کر کے تاکِستان اَوروں کو دے دے گا۔h پس اُنہوں نے اُسے پکڑ کر قتل کِیا اور تاکِستان کے باہر پَھینک دِیا۔7gg لیکن اُن باغبانوں نے آپس میں کہا یِہی وارِث ہے ۔ آؤ اِسے قتل کر ڈالیں ۔ مِیراث ہماری ہو جائے گی۔^f5 اب ایک باقی تھا جو اُس کاپیارا بیٹا تھا اُس نے آخِر اُسے اُن کے پاس یہ کہہ کر بھیجا کہ وہ میرے بیٹے کا تو لِحاظ کریں گے۔e پِھراُس نے ایک اَور کو بھیجا ۔ اُنہوں نے اُسے قتل کِیا ۔ پِھر اَور بُہتیروں کو بھیجا ۔ اُنہوں نے اُن میں سے بعض کو پِیٹا اور بعض کو قتل کِیا۔9dk اُس نے پِھر ایک اَور نَوکر کو اُن کے پاس بھیجا مگر اُنہوں نے اُس کاسر پھوڑ دِیا اور بے عِزّت کِیا۔sc_ لیکن اُنہوں نے اُسے پکڑ کر پِیٹا اور خالی ہاتھ لَوٹا دِیا۔[b/ پِھر پَھل کے مَوسم میں اُس نے ایک نَوکر کو باغبانوں کے پاس بھیجا تاکہ باغبانوں سے تاکِستان کے پَھلوں کا حِصّہ لے لے۔Va ' پِھروہ اُن سے تمثِیلوں میں باتیں کرنے لگا کہ ایک شخص نے تاکِستان لگایا اور اُس کی چاروں طرف اِحاطہ گھیرا اور حَوض کھودا اور بُرج بنایا اور اُسے باغبانوں کو ٹھیکے پر دے کر پردیس چلا گیا۔` !پس اُنہوں نے جواب میں یِسُو ع سے کہا ہم نہیں جانتے ۔ یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں بھی تُم کو نہیں بتاتا کہ اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔<_q اور اگر کہیں اِنسان کی طرف سے تو لوگوں کا ڈر تھا اِس لِئے کہ سب لوگ واقِعی یُوحنّا کو نبی جانتے تھے۔>^u وہ آپس میں کہنے لگے کہ اگر ہم کہیں آسمان کی طرف سے تو وہ کہے گا پِھر تُم نے کیوں اُس کایقِین نہ کِیا؟۔] یُوحنّا کا بپتِسمہ آسمان کی طرف سے تھا یا اِنسان کی طرف سے؟ مُجھے جواب دو۔v\e یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے ایک بات پُوچھتا ہُوں تُم جواب دو تو مَیں تُم کو بتاؤں گا کہ اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوں۔U[# اور اُس سے کہنے لگے تُو اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہے؟ یا کِس نے تُجھے یہ اِختیار دِیا کہ اِن کاموں کو کرے؟۔KZ وہ پِھریروشلِیم میں آئے اور جب وہ ہَیکل میں پِھررہا تھا تو سردار کاہِن اور فقِیہہ اور بزُرگ اُس کے پاس آئے۔0YY (اور اگر تُم مُعاف نہ کرو گے تو تُمہارا باپ جو آسمان پر ہے تُمہارے گُناہ بھی مُعاف نہ کرے گا)۔X/ اور جب کبھی تُم کھڑے ہُوئے دُعا کرتے ہو اگر تُمہیں کِسی سے کُچھ شِکایت ہو تو اُسے مُعاف کرو تاکہ تُمہارا باپ بھی جو آسمان پر ہے تُمہارے گُناہ مُعاف کرے۔ZW- اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کُچھ تُم دُعا میں مانگتے ہو یقِین کرو کہ تُم کو مِل گیا اور وہ تُم کو مل جائے گا۔IV  مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کوئی اِس پہاڑ سے کہے تُو اُکھڑ جا اور سمُندر میں جا پڑ اور اپنے دِل میں شک نہ کرے بلکہ یقِین کرے کہ جو کہتا ہے وہ ہو جائے گا تو اُس کے لِئے وُہی ہو گا۔gUG یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا خُدا پر اِیمان رکھّو۔VT% پطر س کو وہ بات یاد آئی اور اُس سے کہنے لگا اَے ربیّ! دیکھ یہ انجِیرکا درخت جِس پر تُو نے لَعنت کی تھی سُوکھ گیا ہے۔S7 پِھر صُبح کو جب وہ اُدھر سے گُذرے تو اُس انجِیرکے درخت کو جڑ تک سُوکھا ہُؤا دیکھا۔]R3 اور ہر روز شام کو وہ شہر سے باہر جایا کرتا تھا۔ Q اور سردار کاہِن اور فقِیہہ یہ سُن کر اُس کے ہلاک کرنے کا موقع ڈُھونڈنے لگے کیونکہ اُس سے ڈرتے تھے اِس لِئے کہ سب لوگ اُس کی تعلِیم سے حَیران تھے۔P# اور اپنی تعلِیم میں اُن سے کہا کیا یہ نہیں لِکھا ہے کہ میرا گھر سب قَوموں کے لِئے دُعا کا گھر کہلائے گا؟ مگر تُم نے اُسے ڈاکُوؤں کی کھوہ بنا دِیا ہے۔{Oo اور اُس نے کِسی کو ہَیکل میں سے ہو کر کوئی برتن لے جانے نہ دِیا۔SN پِھروہ یروشلِیم میں آئے اور یِسُو ع ہَیکل میں داخِل ہو کر اُن کو جو ہَیکل میں خرِید و فروخت کر رہے تھے باہر نِکالنے لگا اور صرّافوں کے تختوں اور کبُوتر فروشوں کی چَوکیوں کو اُلٹ دِیا۔ M9 اُس نے اُس سے کہا آیندہ کوئی تُجھ سے کبھی پَھل نہ کھائے اور اُس کے شاگِردوں نے سُنا۔@Ly اور وہ دُور سے انجِیرکا ایک درخت جِس میں پتّے تھے دیکھ کر گیا کہ شاید اُس میں کُچھ پائے ۔ مگر جب اُس کے پاس پُہنچا تو پتّوں کے سِوا کُچھ نہ پایا کیونکہ انجِیرکا مَوسم نہ تھا۔rK] دُوسرے دِن جب وہ بَیت عَنِیا ہ سے نِکلے تو اُسے بُھوک لگی۔ J اور وہ یروشلِیم میں داخِل ہو کر ہَیکل میں آیا اور چاروں طرف سب چِیزیں مُلاحظہ کر کے اُن بارہ کے ساتھ بَیت عَنِیا ہ کو گیا کیونکہ شام ہو گئی تھی۔I مُبارک ہے ہمارے باپ داؤُد کی بادشاہی جو آ رہی ہے ۔ عالَمِ بالا پر ہوشعنا۔|Hq اور جو اُس کے آگے آگے جاتے اور پِیچھے پِیچھے چلے آتے تھے پُکار پُکار کر کہتے جاتے تھے ہوشعنا ۔ مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام سے آتا ہے۔Au اور اُن سے کہا کہ اپنے سامنے کے گاؤں میں جاؤ اور اُس میں داخِل ہوتے ہی ایک گدھی کا بچّہ بندھا ہُؤا تُمہیں مِلے گا جِس پر کوئی آدمی اب تک سوار نہیں ہُؤا ۔ اُسے کھول لاؤ۔i@ M جب وہ یروشلِیم کے نزدِیک زَیتُو ن کے پہاڑ پر بَیت فگے اور بَیت عَنِیا ہ کے پاس آئے تو اُس نے اپنے شاگِردوں میں سے دو کو بھیجا۔b?= 4یِسُو ع نے اُس سے کہا جا تیرے اِیمان نے تُجھے اچّھا کر دِیا ۔ وہ فی الفَور بِینا ہو گیا اور راہ میں اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔a>; 3یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو کیا چاہتا ہے کہ مَیں تیرے لِئے کرُوں؟ اندھے نے اُس سے کہااَے ربّونی! یہ کہ مَیں بِینا ہو جاؤں۔k=O 2وہ اپنا کپڑا پھینک کر اُچھل پڑا اور یِسُوع کے پاس آیا۔i<K 1یِسُو ع نے کھڑے ہو کر کہا اُسے بُلاؤ ۔ پس اُنہوں نے اُس اندھے کو یہ کہہ کر بُلایا کہ خاطِر جمع رکھ ۔ اُٹھ وہ تُجھے بُلاتا ہے۔B;} 0اور بُہتوں نے اُسے ڈانٹا کہ چُپ رہے مگر وہ اَور بھی زِیادہ چِلاّیا کہ اَے اِبنِ داؤُد مُجھ پر رحم کر!۔B:} /اور یہ سُن کر کہ یِسُو ع ناصری ہے چِلاّ چِلاّ کر کہنے لگا اَے اِبنِ داؤُد ! اَے یِسُو ع! مُجھ پر رحم کر۔+9O .اور وہ یرِیحُو میں آئے اور جب وہ اور اُس کے شاگِرد اور ایک بڑی بِھیڑیرِیحُو سے نِکلتی تھی تو تِما ئی کا بیٹا برتِما ئی اندھا فقِیر راہ کے کنارے بَیٹھا ہُؤا تھا۔c8? -کیونکہ اِبنِ آدم بھی اِس لِئے نہیں آیا کہ خِدمت لے بلکہ اِس لِئے کہ خِدمت کرے اور اپنی جان بُہتیروں کے بدلے فِدیہ میں دے۔a7; ,اور جو تُم میں اوّل ہونا چاہے وہ سب کا غُلام بنے۔6! +مگر تُم میں اَیسا نہیں ہے بلکہ جو تُم میں بڑا ہونا چاہے وہ تُمہارا خادِم بنے۔65e *مگر یِسُو ع نے اُنہیں پاس بُلا کر اُن سے کہا تُم جانتے ہو کہ جو غَیر قَوموں کے سردار سمجھے جاتے ہیں وہ اُن پر حُکومت چلاتے ہیں اور اُن کے امِیراُن پر اِختیار جتاتے ہیں۔4w )اور جب اُن دسوں نے یہ سُنا تو یعقُو ب اور یُوحنّا سے خفا ہونے لگے۔N3 (لیکن اپنی دہنی یا بائِیں طرف کِسی کو بِٹھا دینا میرا کام نہیں مگر جِن کے لِئے تیّار کیا گیا اُن ہی کے لِئے ہے۔ 2  'اُنہوں نے اُس سے کہا ہم سے ہو سکتا ہے ۔ یسُو ع نے اُن سے کہا جو پِیالہ مَیں پِینے کو ہُوں تُم پِیو گے اور جو بپتِسمہ مَیں لینے کو ہُوں تُم لو گے۔1/ &یِسُو ع نے اُن سے کہا تُم نہیں جانتے کہ کیا مانگتے ہو ۔ جو پِیالہ مَیں پِینے کو ہُوں کیا تُم پی سکتے ہو؟ اور جو بپتِسمہ مَیں لینے کو ہُوں تُم لے سکتے ہو؟۔N0 %اُنہوں نے اُس سے کہا ہمارے لِئے یہ کر کہ تیرے جلال میں ہم میں سے ایک تیری دہنی اور ایک تیری بائِیں طرف بَیٹھے۔{/o $اُس نے اُن سے کہا تُم کیا چاہتے ہو کہ مَیں تُمہارے لِئے کرُوں؟۔. #تب زبد ی کے بیٹوں یعقُو ب اور یُوحنّا نے اُس کے پاس آ کر اُس سے کہا اَے اُستاد! ہم چاہتے ہیں کہ جِس بات کی ہم تُجھ سے درخواست کریں تُو ہمارے لِئے کرے۔s-_ "اور وہ اُسے ٹھٹّھوں میں اُڑائیں گے اور اُس پر تُھوکیں گے اور اُسے کوڑے ماریں گے اور قتل کریں گے اور تِین دِن کے بعد وہ جی اُٹھے گا۔+,O !دیکھو ہم یروشلِیم کوجاتے ہیں اور اِبنِ آدم سردار کاہِنوں اور فقِیہوں کے حوالہ کِیا جائے گااور وہ اُس کے قتل کاحُکم دیں گے اور اُسے غَیر قَوموں کے حوالہ کریں گے۔+7 اور وہ یروشلِیم کو جاتے ہُوئے راستہ میں تھے اور یِسُو ع اُن کے آگے آگے جا رہا تھا ۔ وہ حَیران ہونے لگے اور جو پِیچھے پِیچھے چلتے تھے ڈرنے لگے ۔ پس وہ پِھر اُن بارہ کو ساتھ لے کر اُن کو وہ باتیں بتانے لگا جو اُس پر آنے والی تِھیں۔b*= لیکن بُہت سے اوّل آخِر ہو جائیں گے اور آخِر اوّل۔)# اور اب اِس زمانہ میں سَو گُنا نہ پائے ۔ گھر اور بھائی اور بہنیں اور مائیں اور بچّے اور کھیت مگر ظُلم کے ساتھ ۔ اور آنے والے عالَم میں ہمیشہ کی زِندگی۔<(q یِسُو ع نے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اَیسا کوئی نہیں جِس نے گھر یا بھائِیوں یا بہنوں یا ماں یا باپ یا بچّوں یا کھیتوں کو میری خاطِر اور اِنجِیل کی خاطِر چھوڑ دِیا ہو۔'/ پطر س اُس سے کہنے لگا دیکھ ہم نے تو سب کُچھ چھوڑ دِیا اور تیرے پِیچھے ہو لِئے ہیں۔d&A یِسُو ع نے اُن کی طرف نظر کر کے کہا یہ آدمِیوں سے تو نہیں ہو سکتا لیکن خُدا سے ہو سکتا ہے کیونکہ خُدا سے سب کُچھ ہو سکتا ہے۔% وہ نِہایت ہی حَیران ہو کر اُس سے کہنے لگے پِھر کَون نجات پا سکتا ہے؟۔6$e اُونٹ کا سُوئی کے ناکے میں سے گُذر جانا اِس سے آسان ہے کہ دَولتمند خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہو۔?#w شاگِرد اُس کی باتوں سے حَیران ہُوئے ۔ یِسُو ع نے پِھر جواب میں اُن سے کہا بچّو! جو لوگ دَولت پر بھروسا رکھتے ہیں اُن کے لِئے خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہونا کیا ہی مُشکِل ہے!۔`"9 پِھر یِسُو ع نے چاروں طرف نظر کر کے اپنے شاگِردوں سے کہا دَولتمندوں کا خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہونا کَیسا مُشکِل ہے!۔.!U اِس بات سے اُس کے چِہرے پر اُداسی چھا گئی اور وہ غمگِین ہو کر چلا گیا کیونکہ بڑا مالدار تھا۔Z - یِسُو ع نے اُس پر نظر کی اور اُسے اُس پر پیار آیا اور اُس سے کہا ایک بات کی تُجھ میں کمی ہے ۔ جا جو کُچھ تیرا ہے بیچ کر غرِیبوں کو دے ۔ تُجھے آسمان پر خزانہ مِلے گا اور آ کر میرے پِیچھے ہو لے۔} اُس نے اُس سے کہا اَے اُستاد مَیں نے لڑکپن سے اِن سب پر عمل کِیا ہے۔  تُو حُکموں کو تو جانتا ہے ۔ خُون نہ کر ۔ زِنا نہ کر ۔ چوری نہ کر ۔ جُھوٹی گواہی نہ دے ۔ فریب دے کر نُقصان نہ کر ۔ اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کر۔1 یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو مُجھے کیوں نیک کہتا ہے؟ کوئی نیک نہیں مگر ایک یعنی خُدا۔hI اور جب وہ باہر نِکل کر راہ میں جا رہا تھا تو ایک شخص دَوڑتا ہُؤا اُس کے پاس آیا اور اُس کے آگے گُھٹنے ٹیک کر اُس سے پُوچھنے لگا کہ اَے نیک اُستاد مَیں کیا کرُوں کہ ہمیشہ کی زِندگی کا وارِث بنُوں؟۔ 'p~ }~||{%zy{xwvutss"rqqXpoqnnmsll:kOjjXighngffeUd==,<<;99q98A77C66 54322F1(0//.-,++;* )('u&%%e$$!#F!! % P"s  [Bz)C ;  v m ufF'YT -اِن دِنوں کے بعد اُس کی بِیوی اِلیشِبَع حامِلہ ہُوئی اور اُس نے پانچ مہِینے تک اپنے تئِیں یہ کہہ کر چُھپائے رکھا کہO S پِھراَیسا ہُؤا کہ جب اُس کی خِدمت کے دِن پُورے ہو گئے تو وہ اپنے گھر گیاO R  جب وہ باہر آیا تو اُن سے بول نہ سکا O پس اُنہوں نے معلُوم کِیا کہ اُس نے مَقدِس میں رویا دیکھی ہے اور وہ اُن سے اِشارے کرتا تھا اور گُونگا ہی رہاOQ 5اور لوگ زکر یاہ کی راہ دیکھتے اور تَعجُّب کرتے تھے کہ اُسے مَقدِس میں کیوں دیر لگیOP 1اور دیکھ جِس دِن تک یہ باتیں واقِع نہ ہو لیں تُو چُپکا رہے گا اور بول نہ سکے گا O اِس لِئے کہ تُو نے میری باتوں کا جو اپنے وقت پر پُوری ہوں گی یقِین نہ کِیاO5O eفرِشتہ نے جواب میں اُس سے کہا مَیں جبرا ئیل ہُوں جو خُدا کے حضُور کھڑا رہتا ہُوں اور اِس لِئے بھیجا گیا ہُوں کہ تُجھ سے کلام کرُوں اور تُجھے اِن باتوں کی خُوشخبری دُوںOPN زکریا ہ نے فرِشتہ سے کہا مَیں اِس بات کو کِس طرح جانُوں؟ کیونکہ مَیں بُوڑھا ہُوں اور میری بِیوی عُمر رسِیدہ ہےOjM Oاور وہ ایلیّا ہ کی رُوح اور قُوّت میں اُس کے آگے آگے چلے گا کہ والِدوں کے دِل اَولاد کی طرف اور نافرمانوں کو راست بازوں کی دانائی پر چلنے کی طرف پھیرے اور خُداوند کے لِئے ایک مُستعِد قَوم تیّار کرےOL اور بُہت سے بنی اِسرائیل کو خُداوندکی طرف جو اُن کا خُدا ہے پھیرے گاOK کیونکہ وہ خُداوندکے حضُور میں بزُرگ ہو گا اور ہرگِز نہ مَے نہ کوئی اَور شراب پِیئے گا اور اپنی ماں کے بَطن ہی سے رُوحُ القُدس سے بھر جائے گاOJ 5اور تُجھے خُوشی و خُرّمی ہو گی اور بُہت سے لوگ اُس کی پَیدایش کے سبب سے خُوش ہوں گےOI 7 مگر فرِشتہ نے اُس سے کہا اَے زکریا ہ! خَوف نہ کر کیونکہ تیری دُعا سُن لی گئی اور تیرے لِئے تیری بِیوی اِلیشِبَع کے بیٹا ہو گا O تُو اُس کا نام یُوحنّا رکھناOeH E اور زکریا ہ دیکھ کر گھبرایا اور اُس پر دہشت چھا گئیOG / کہ خُداوند کا فرِشتہ خُوشبُو کے مذبح کی د ہنی طرف کھڑا ہُؤا اُس کو دِکھائی دِیاOzF o اور لوگوں کی ساری جماعت خُوشبُو جلاتے وقت باہر دُعا کر رہی تھیO>E w کہ کہانت کے دستُور کے مُوافِق اُس کے نام کا قُرعہ نِکلا کہ خُداوند کے مَقدِس میں جا کر خُوشبُو جلائےO D ;جب وہ خُدا کے حضُور اپنے فرِیق کی باری پر کہانت کا کام انجام دیتا تھا تو اَیسا ہُؤاOC 'اور اُن کے اَولاد نہ تھی کیونکہ اِلیشِبَع بانجھ تھی اور دونوں عُمر رسِیدہ تھےO1B ]اور وہ دونوں خُدا کے حضُور راستباز اور خُداوند کے سب احکام و قوانِین پر بے عَیب چلنے والے تھےO0A [یہُودیہ کے بادشاہ ہیرود یس کے زمانہ میں اَبِیّا ہ کے فرِیق میں سے زکریا ہ نام ایک کاہِن تھا اور اُس کی بِیوی ہارو ن کی اَولاد میں سے تھی اور اُس کا نام اِلیشِبَع تھاO@ تاکہ جِن باتوں کی تُونے تعلِیم پائی ہے اُن کی پُختگی تُجھے معلُوم ہو جائےO? #اِس لِئے اَے مُعزّز تِھیُفِلُس مَیں نے بھی مُناسِب جانا کہ سب باتوں کا سِلسِلہ شرُوع سے ٹِھیک ٹِھیک دریافت کر کے اُن کو تیرے لِئے ترتِیب سے لِکُھوںO-> Uجَیسا کہ اُنہوں نے جو شرُوع سے خُود دیکھنے والے اور کلام کے خادِم تھے اُن کو ہم تک پُہنچایاOG= چُونکہ بُہتوں نے اِس پر کمر باندھی ہے کہ جو باتیں ہمارے درمِیان واقِع ہُوئِیں اُن کو ترتِیب وار بیان کریںO'<Gپِھر اُنہوں نے نِکل کر ہر جگہ مُنادی کی اور خُداوند اُن کے ساتھ کام کرتا رہا اور کلام کو اُن مُعجِزوں کے وسِیلہ سے جو ساتھ ساتھ ہوتے تھے ثابِت کرتا رہا۔ آمِین۔7;gغرض خُداوند یِسُو ع اُن سے کلام کرنے کے بعد آسمان پر اُٹھایا گیا اور خُدا کی د ہنی طرف بَیٹھ گیا۔C:نئی نئی زبانیں بولیں گے۔ سانپوں کو اُٹھا لیں گے اور اگر کوئی ہلاک کرنے والی چِیز پِئیں گے تو اُنہیں کُچھ ضرر نہ پُہنچے گا ۔ وہ بِیماروں پر ہاتھ رکھّیں گے تو اچھّے ہو جائیں گے۔-9Sاور اِیمان لانے والوں کے درمِیان یہ مُعجِزے ہوں گے۔ وہ میرے نام سے بدرُوحوں کو نِکالیں گے۔38_جو اِیمان لائے اور بپتِسمہ لے وہ نجات پائے گا اور جو اِیمان نہ لائے وہ مُجرِم ٹھہرایا جائے گا۔*7Mاور اُس نے اُن سے کہا کہ تُم تمام دُنیا میں جا کر ساری خلق کے سامنے اِنجِیل کی مُنادی کرو۔ 6پِھروہ اُن گیارہ کو بھی جب کھانا کھانے بَیٹھے تھے دِکھائی دِیا اور اُس نے اُن کی بے اِعتقادی اور سخت دِلی پر اُن کو ملامت کی کیونکہ جِنہوں نے اُس کے جی اُٹھنے کے بعد اُسے دیکھا تھا اُنہوں نے اُن کا یقِین نہ کِیا تھا۔5) اُنہوں نے بھی جا کر باقی لوگوں کو خبر دی مگر اُنہوں نے اُن کا بھی یقِین نہ کِیا۔64e اِس کے بعد وہ دُوسری صُورت میں اُن میں سے دو کو جب وہ دیہات کی طرف پَیدل جا رہے تھے دِکھائی دِیا۔3! اور اُنہوں نے یہ سُن کر کہ وہ جِیتا ہے اور اُس نے اُسے دیکھا ہے یقِین نہ کِیا۔}2s اُس نے جا کر اُس کے ساتِھیوں کو جو ماتم کرتے اور روتے تھے خبر دی۔a1; ہفتہ کے پہلے روز جب وہ سویرے جی اُٹھا تو پہلے مر یم مگدلینی کو جِس میں سے اُس نے سات بدرُوحیں نِکالی تِھیں دِکھائی دِیا۔t0aاور وہ نِکل کر قبر سے بھاگِیں کیونکہ لرزِش اور ہَیبت اُن پر غالِب آ گئی تھی اور اُنہوں نے کِسی سے کُچھ نہ کہا کیونکہ وہ ڈرتی تِھیں۔t/aلیکن تُم جا کر اُس کے شاگِردوں اور پطر س سے کہو کہ وہ تُم سے پہلے گلِیل کو جائے گا ۔ تُم وہِیں اُسے دیکھو گے جَیسا اُس نے تُم سے کہا۔D.اُس نے اُن سے کہا اَیسی حَیران نہ ہو ۔ تُم یِسُو ع ناصری کو جو مصلُوب ہُؤا تھا ڈُھونڈتی ہو ۔ وہ جی اُٹھا ہے ۔ وہ یہاں نہیں ہے ۔ دیکھو یہ وہ جگہ ہے جہاں اُنہوں نے اُسے رکھّا تھا۔V-%اور قبر کے اندر جا کر اُنہوں نے ایک جوان کو سفید جامہ پہنے ہُوئے دہنی طرف بَیٹھے دیکھا اور نِہایت حَیران ہُوئِیں۔,3جب اُنہوں نے نِگاہ کی تو دیکھا کہ پتّھر لُڑھکا ہُؤا ہے کیونکہ وہ بُہت ہی بڑا تھا۔+3اور آپس میں کہتی تِھیں کہ ہمارے لِئے پتّھر کو قبر کے مُنہ پر سے کَون لُڑھکائے گا؟۔*yوہ ہفتہ کے پہلے دِن بُہت سویرے جب سُورج نِکلا ہی تھا قبر پر آئِیں۔j) Oجب سبت کا دِن گُذر گیا تو مر یم مگدلینی اور یعقُو ب کی ماں مریم اور سلو می نے خُوشبُودار چِیزیں مول لِیں تاکہ آ کر اُس پر ملیں۔('/اور مر یم مگدلینی اور یوسیس کی ماں مریم دیکھ رہی تِھیں کہ وہ کہاں رکھّا گیا ہے۔*'M.اُس نے ایک مہِین چادر مول لی اور لاش کو اُتار کر اُس چادر میں کفنایا اور ایک قبر کے اندر جو چٹان میں کھودی گئی تھی رکھّا اور قبر کے مُنہ پر ایک پتّھر لُڑھکا دِیا۔s&_-جب صُوبہ دار سے حال معلُوم کر لِیا تو لاش یُوسف کو دِلا دی۔j%M,اور پِیلا طُس نے تَعجُّب کِیا کہ وہ اَیسا جلد مَر گیا اور صُوبہ دار کو بُلا کر اُس سے پُوچھا کہ اُس کو مَرے ہُوئے دیر ہو گئی؟۔,$Q+اَرِمَتیہ کا رہنے والا یُوسف آیا جو عِزّت دار مُشِیر اور خُود بھی خُدا کی بادشاہی کا مُنتظِر تھا اور اُس نے جُرأت سے پِیلا طُس کے پاس جا کر یِسُو ع کی لاش مانگی۔#*جب شام ہو گئی تو اِس لِئے کہ تیّاری کا دِن تھا جو سبت سے ایک دِن پہلے ہوتا ہے۔")جب وہ گلِیل میں تھا یہ اُس کے پِیچھے ہو لیتی اور اُس کی خِدمت کرتی تِھیں اور اَور بھی بُہت سی عَورتیں تِھیں جو اُس کے ساتھ یروشلِیم میں آئی تِھیں۔b!=(اور کئی عَورتیں دُور سے دیکھ رہی تِھیں ۔ اُن میں مریم مگدلِینی اور چھوٹے یعقُو ب اور یوسیس کی ماں مر یم اور سلو می تِھیں۔Q 'اور جو صُوبہ دار اُس کے سامنے کھڑا تھا اُس نے اُسے یُوں دم دیتے ہُوئے دیکھ کر کہا بیشک یہ آدمی خُدا کا بیٹا تھا۔uc&اور مَقدِس کا پردہ اُوپر سے نِیچے تک پھٹ کر دو ٹُکڑے ہو گیا۔_7%پِھر یِسُو ع نے بڑی آواز سے چِلاّ کر دم دے دِیا۔  $اور ایک نے دَوڑ کر سپنج کو سِرکہ میں ڈبویا اور سرکنڈے پر رکھ کر اُسے چُسایا اور کہا ٹھہر جاؤ ۔ دیکھیں تو ایلیّا ہ اُسے اُتارنے آتا ہے یا نہیں۔##جو پاس کھڑے تھے اُن میں سے بعض نے یہ سُن کر کہا دیکھو وہ ایلیّا ہ کو بُلاتا ہے۔+"اور تِیسرے پہر کو یِسُو ع بڑی آواز سے چِلاّیا کہ اِلوہی اِلوہی لماشَبقَتنی؟ جِس کا ترجمہ ہے اَے میرے خُدا! اَے میرے خُدا! تُو نے مُجھے کیوں چھوڑ دِیا؟۔ !جب دوپہر ہُوئی تو تمام مُلک میں اندھیرا چھا گیا اور تِیسرے پہر تک رہا۔   اِسرا ئیل کا بادشاہ مسِیح اب صلِیب پر سے اُترآئے تاکہ ہم دیکھ کر اِیمان لائیں اور جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے وہ اُس پر لَعن طَعن کرتے تھے۔jMاِسی طرح سردار کاہِن بھی فقِیہوں کے ساتھ مِل کر آپس میں ٹھٹّھے سے کہتے تھے اِس نے اَوروں کو بچایا ۔ اپنے تئِیں نہیں بچا سکتا۔I صلِیب پر سے اُتر کر اپنے تئِیں بچا۔jMاور راہ چلنے والے سر ہِلا ہِلا کر اُس پر لَعن طَعن کرتے اور کہتے تھے کہ واہ! مَقدِس کے ڈھانے والے اور تِین دِن میں بنانے والے۔(تب اِس مضمُون کا وہ نوِشتہ کہ وہ بدکاروں میں گِنا گیا پُورا ہُؤا)۔)Kاور اُنہوں نے اُس کے ساتھ دو ڈاکُو ایک اُس کی دہنی اور ایک اُس کی بائِیں طرف مصلُوب کِئے۔اور اُس کا اِلزام لِکھ کر اُس کے اُوپر لگا دِیا گیاکہ یہُودِیوں کابادشاہ۔fEاور پہر دِن چڑھا تھا جب اُنہوں نے اُس کومصلُوب کیا۔=sاور اُنہوں نے اُسے مصلُوب کِیا اور اُس کے کپڑوں پر قُرعہ ڈال کر کہ کِس کو کیا مِلے اُنہیں بانٹ لِیا۔jMاور مُر مِلی ہُوئی مَے اُسے دینے لگے مگر اُس نے نہ لی۔}sاور وہ اُسے مقامِ گُلگُتا پر لائے جِس کا ترجمہ کھوپڑی کی جگہ ہے۔اور شمعُو ن نام ایک کُرینی آدمی سکندر اور رُو فُس کا باپ دیہات سے آتے ہُوئے اُدھر سے گُزرا ۔اُنہوں نے اُسے بیگار میں پکڑا کہ اُس کی صلِیب اُٹھائے۔v eاور جب اُسے ٹھٹّھوں میں اُڑا چُکے تو اُس پر سے ارغوانی چوغہ اُتار کر اُسی کے کپڑے اُسے پہنائے ۔پِھراُسے مصلُوب کرنے کو باہر لے گئے۔2 ]اور وہ اُس کے سر پر سرکنڈا مارتے اور اُس پر تُھوکتے اور گُھٹنے ٹیک ٹیک کر اُسے سِجدہ کرتے رہے۔o Wاور اُسے سلام کرنے لگے کہ اَے یہُودِیوں کے بادشاہ آداب!۔ 7اور اُنہوں نے اُسے ارغوانی چوغہ پہنایا اور کانٹوں کا تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھّا۔+ Oاور سِپاہی اُس کو اُس صحن میں لے گئے جو پَریتورِ یُن کہلاتا ہے اور ساری پلٹن کو بُلا لائے۔q[پِیلا طُس نے لوگوں کو خُوش کرنے کے اِرادہ سے اُن کے لِئے برا بّا کو چھوڑ دِیا اور یِسُو ع کو کوڑے لگوا کر حوالہ کِیا کہ مصلُوب ہو۔3_اور پِیلا طُس نے اُن سے کہا کیوں اُس نے کیا بُرائی کی ہے؟ وہ اَور بھی چِلاّئے کہ وُہ مصلُوب ہو۔F وہ پِھر چِلاّئے کہ وُہ مصلُوب ہو۔5c پِیلا طُس نے دوبارہ اُن سے کہا پِھر جِسے تُم یہُودیوں کا بادشاہ کہتے ہو اُس سے مَیں کیا کرُوں؟۔(I مگر سردار کاہِنوں نے بِھیڑ کو اُبھارا تاکہ پِیلا طُس اُن کی خاطِر برا بّا ہی کو چھوڑ دے۔ کیونکہ اُسے معلُوم تھا کہ سردار کاہِنوں نے اِس کو حسد سے میرے حوالہ کِیا ہے۔J  پِیلا طُس نے اُنہیں یہ جواب دِیا ۔کیا تُم چاہتے ہو کہ مَیں تُمہاری خاطِر یہُودیوں کے بادشاہ کو چھوڑ دُوں؟۔-اور بِھیڑ اُوپر چڑھ کر اُس سے عرض کرنے لگی کہ جو تیرا دستُور ہے وہ ہمارے لِئے کر۔6eاور برا بّا نام ایک آدمی اُن باغِیوں کے ساتھ قَید میں پڑا تھا جِنہوں نے بغاوت میں خُون کِیا تھا۔(Iاور وہ عِید پر ایک قَیدی کو جِس کے لِئے لوگ عرض کرتے تھے اُن کی خاطِر چھوڑ دِیا کرتا تھا۔~یِسُو ع نے پِھربھی کُچھ جواب نہ دِیا یہاں تک کہ پِیلا طُس نے تَعجُّب کِیا۔^}5پِیلا طُس نے اُس سے دوبارہ سوال کر کے یہ کہا تُو کُچھ جواب نہیں دیتا؟دیکھ یہ تُجھ پر کِتنی باتوں کا اِلزام لگاتے ہیں؟۔l|Qاور سردار کاہِن اُس پر بُہت باتوں کا اِلزام لگاتے رہے۔G{اور پِیلا طُس نے اُس سے پُوچھا کیا تُو یہُودیوں کا بادشاہ ہے؟ اُس نے جواب میں اُس سے کہا تُو خُود کہتا ہے۔)z Mاور فی الفَور صُبح ہوتے ہی سردار کاہِنوں نے بُزُرگوں اور فقِیہوں اور سب صدرعدالت والوں سمیت صلاح کر کے یِسُو ع کو بندھوایا اور لے جا کر پِیلا طُس کے حوالہ کِیا۔`y9Hاور فی الفَور مُرغ نے دُوسری بار بانگ دی ۔ پطر س کو وہ بات جو یِسُو ع نے اُس سے کہی تھی یاد آئی کہ مُرغ کے دو بار بانگ دینے سے پہلے تُو تِین بار میرا اِنکار کرے گااور اُس پر غَور کر کے وہ رو پڑا۔.xUGمگر وہ لَعنت کرنے اور قَسم کھانے لگا کہ مَیں اِس آدمی کو جِس کا تُم ذِکر کرتے ہو نہیں جانتا۔wwFمگر اُس نے پِھر اِنکار کِیا اور تھوڑی دیر بعد اُنہوں نے جو پاس کھڑے تھے پطر س سے پِھر کہا بیشک تُو اُن میں سے ہے کیونکہ تُو گلِیلی بھی ہے۔vEوہ لَونڈی اُسے دیکھ کر اُن سے جو پاس کھڑے تھے پِھر کہنے لگی یہ اُن میں سے ہے۔{uoDاُس نے اِنکار کِیا اور کہا کہ مَیں تو نہ جانتا اور نہ سمجھتا ہُوں کہ تُو کِیا کہتی ہے ۔ پِھر وہ باہر ڈیوڑھی میں گیا اور مُرغ نے بانگ دی۔1t[Cاور پطر س کو آگ تاپتے دیکھ کر اُس پر نظر کی اور کہنے لگی تُو بھی اُس ناصری یِسُو ع کے ساتھ تھا۔sBجب پطر س نِیچے صحن میں تھا تو سردار کاہِن کی لَونڈِیوں میں سے ایک وہاں آئی۔3r_Aتب بعض اُس پر تُھوکنے اور اُس کا مُنہ ڈھانپنے اور اُس کے مُکّے مارنے اور اُس سے کہنے لگے نبُوّت کی باتیں سُنا!اور پیادوں نے اُسے طمانچے مار مار کر اپنے قبضہ میں لِیا۔"q=@تُم نے یہ کُفر سُنا ۔ تُمہاری کیا رائے ہے؟ اُن سب نے فتوےٰ دِیا کہ وہ قتل کے لائِق ہے۔p?سردار کاہِن نے اپنے کپڑے پھاڑ کر کہا اب ہمیں گواہوں کی کیا حاجت رہی؟۔foE>یِسُو ع نے کہا ہاں مَیں ہُوں اور تُم اِبنِ آدم کو قادِرِ مُطلق کی دہنی طرف بَیٹھے اور آسمان کے بادلوں کے ساتھ آتے دیکھو گے۔jnM=مگر وہ خاموش ہی رہا اور کُچھ جواب نہ دِیا ۔ سردار کاہِن نے اُس سے پِھر سوال کِیا اور کہا کیا تُو اُس ستُودہ کا بیٹا مسِیح ہے؟۔`m9<پِھر سردار کاہِن نے بِیچ میں کھڑے ہو کر یِسُو ع سے پُوچھا کہ تُو کُچھ جواب نہیں دیتا؟یہ تیرے خِلاف کیا گواہی دیتے ہیں؟۔]l3;لیکن اِس پر بھی اُن کی گواہی مُتّفِق نہ نِکلی۔sk_:ہم نے اُسے یہ کہتے سُنا ہے کہ مَیں اِس مَقدِس کو جو ہاتھ سے بنا ہے ڈھاؤں گا اور تِین دِن میں دُوسرا بناؤں گا جو ہاتھ سے نہ بنا ہو۔_j79پِھربعض نے اُٹھ کراُس پر یہ جُھوٹی گواہی دی کہ۔)iK8کیونکہ بُہتیروں نے اُس پر جُھوٹی گواہِیاں تو دِیں لیکن اُن کی گواہِیاں مُتفِق نہ تِھیں۔Rh7اور سردار کاہِن اور سب صدرِعدالت والے یِسُو ع کو مار ڈالنے کے لِئے اُس کے خِلاف گواہی ڈُھونڈنے لگے مگر نہ پائی۔hgI6اور پطر س فاصِلہ پر اُس کے پِیچھے پِیچھے سردار کاہِن کے دِیوان خانہ کے اندر تک گیا اور پیادوں کے ساتھ بَیٹھ کر آگ تاپنے لگا۔Hf 5پِھر وہ یِسُو ع کو سردار کاہِن کے پاس لے گئے اور سب سردار کاہِن اور بزُرگ اور فقِیہہ اُس کے ہاں جمع ہو گئے۔Ge4مگر وہ چادر چھوڑ کر ننگا بھاگ گیا۔6de3مگر ایک جوان اپنے ننگے بدن پر مہِین چادر اوڑھے ہُوئے اُس کے پِیچھے ہو لِیا ۔ اُسے لوگوں نے پکڑا۔Pc2اِس پر سب شاگِرد اُسے چھوڑ کر بھاگ گئے۔jbM1مَیں ہر روز تُمہارے پاس ہَیکل میں تعلِیم دیتا تھا اور تُم نے مُجھے نہیں پکڑا ۔ لیکن یہ اِس لِئے ہُؤا ہے کہ نوِشتے پُورے ہوں۔/aW0یِسُو ع نے اُن سے کہا کیا تُم تلواریں اور لاٹِھیاں لے کر مُجھے ڈاکُو کی طرح پکڑنے نِکلے ہو؟۔C`/اُن میں سے جو پاس کھڑے تھے ایک نے تلوار کھینچ کر سردار کاہِن کے نَوکر پر چلائی اور اُس کا کان اُڑا دِیا۔W_'.اُنہوں نے اُس پر ہاتھ ڈال کر اُسے پکڑ لِیا۔^-وہ آکر فی الفَور اُس کے پاس گیا اور کہا اَے ربیّ اور اُس کے بوسے لِئے۔Z]-,اور اُس کے پکڑوانے والے نے اُنہیں یہ نِشان دِیا تھا کہ جِس کا مَیں بوسہ لُوں وُہی ہے ۔ اُسے پکڑ کر حِفاظت سے لے جانا۔N\+وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ فی الفَور یہُودا ہ جو اُن بارہ میں سے تھا اور اُس کے ساتھ ایک بِھیڑ تلواریں اور لاٹِھیاں لِئے ہُوئے سردار کاہِنوں اور فقِیہوں اور بزُرگوں کی طرف سے آ پُہنچی۔p[Y*اُٹھو چلیں ۔ دیکھو میرا پکڑوانے والا نزدِیک آ پُہنچا ہے۔}Zs)پِھر تِیسری بار آ کر اُن سے کہا اب سوتے رہو اور آرام کرو ۔ بس وقت آ پُہنچا ہے ۔ دیکھو اِبنِ آدم گُنہگاروں کے ہاتھ میں حوالہ کِیا جاتا ہے۔TY!(اور پِھر آ کر اُنہیں سوتے پایا کیونکہ اُن کی آنکھیں نِیند سے بھری تِھیں اور وہ نہ جانتے تھے کہ اُسے کیا جواب دیں۔XX)'وہ پِھر چلا گیا اور وُہی بات کہہ کر دُعا کی۔W)&جاگو اور دُعا کرو تاکہ آزمایش میں نہ پڑو ۔رُوح تو مُستعِد ہے مگر جِسم کمزور ہے۔BV}%پِھروہ آیا اور اُنہیں سوتے پا کر پطر س سے کہا اَے شمعُو ن تُو سوتا ہے؟ کیا تُو ایک گھڑی بھی نہ جاگ سکا؟۔U!$اور کہا اَے ابّا! اَے باپ! تُجھ سے سب کُچھ ہو سکتا ہے ۔ اِس پیالہ کو میرے پاس سے ہٹا لے تَو بھی جو مَیں چاہتا ہُوں وہ نہیں بلکہ جو تُو چاہتا ہے وُہی ہو۔:Tm#اور وہ تھوڑا آگے بڑھا اور زمِین پر گِر کر دُعا کرنے لگا کہ اگر ہو سکے تو یہ گھڑی مُجھ پر سے ٹل جائے۔QS"اور اُن سے کہا میری جان نِہایت غمگین ہے ۔ یہاں تک کہ مَرنے کی نَوبت پُہنچ گئی ہے ۔ تُم یہاں ٹھہرو اور جاگتے رہو۔'RG!اور پطر س اور یعقُو ب اور یُوحنّا کو اپنے ساتھ لے کر نِہایت حَیران اور بے قرار ہونے لگا۔SQ پِھروہ ایک جگہ آئے جِس کا نام گتسِمنی تھا اور اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا یہاں بَیٹھے رہو جب تک مَیں دُعا کرُوں۔tPaلیکن اُس نے بُہت زور دے کرکہا اگر تیرے ساتھ مُجھے مَرنا بھی پڑے تَو بھی تیرا اِنکار ہرگِز نہ کرُوں گا۔ اِسی طرح اَور سب نے بھی کہا۔lOQیِسُو ع نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ تُو آج اِسی رات مُرغ کے دو بار بانگ دینے سے پہلے تِین بار میرا اِنکار کرے گا۔xNiپطر س نے اُس سے کہا گو سب ٹھوکر کھائیں لیکن مَیں نہ کھاؤں گا۔wMgمگر مَیں اپنے جی اُٹھنے کے بعد تُم سے پہلے گلِیل کو جاؤں گا۔fLEاور یِسُو ع نے اُن سے کہا تُم سب ٹھوکر کھاؤ گے کیونکہ لِکھا ہے کہ مَیں چرواہے کو مارُوں گا اور بھیڑیں پراگندہ ہو جائیں گی۔ZK-پِھر گِیت گا کر باہر زَیتُو ن کے پہاڑ پر گئے۔VJ%مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ انگُور کا شِیرہ پِھر کبھی نہ پِیُوں گااُس دِن تک کہ خُدا کی بادشاہی میں نیا نہ پِیُوں۔I/اور اُس نے اُن سے کہا یہ میرا وہ عہد کا خُون ہے جو بُہتیروں کے لِئے بہایا جاتا ہے۔H1پِھر اُس نے پیالہ لے کرشُکر کِیا اور اُن کو دِیا اور اُن سبھوں نے اُس میں سے پِیا۔8Giاور وہ کھا ہی رہے تھے کہ اُس نے روٹی لی اور برکت دے کر توڑی اور اُن کو دی اور کہا لو یہ میرا بدن ہے۔HF کیونکہ اِبنِ آدم تو جَیسا اُس کے حق میں لِکھا ہے جاتا ہی ہے لیکن اُس آدمی پر افسوس جِس کے وسِیلہ سے اِبنِ آدم پکڑوایا جاتا ہے! اگر وہ آدمی پَیدا نہ ہوتا تو اُس کے لِئے اچّھا ہوتا۔E#اُس نے اُن سے کہا کہ وہ بارہ میں سے ایک ہے جو میرے ساتھ طباق میں ہاتھ ڈالتا ہے۔~Duوہ دِلگِیر ہونے اور ایک ایک کر کے اُس سے کہنے لگے کیا مَیں ہُوں؟۔nCUاور جب وہ بَیٹھے کھا رہے تھے تو یِسُو ع نے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے ایک جو میرے ساتھ کھاتا ہے مُجھے پکڑوائے گا۔QBجب شام ہُوئی تو وہ اُن بارہ کے ساتھ آیا۔;Aoپس شاگِرد چلے گئے اور شہر میں آ کر جَیسا اُس نے اُن سے کہا تھا وَیسا ہی پایا اور فَسح کو تیّار کِیا۔&@Eوہ آپ تُم کو ایک بڑا بالاخانہ آراستہ اور تیّار دِکھائے گا وہیں ہمارے لِئے تیّاری کرنا۔{?oاور جہاں وہ داخِل ہو اُس گھر کے مالِک سے کہنا اُستاد کہتا ہے کہ میرا مِہمان خانہ جہاں مَیں اپنے شاگِردوں کے ساتھ فَسح کھاؤں کہاں ہے؟۔>{ اُس نے اپنے شاگِردوں میں سے دو کو بھیجا اور اُن سے کہا شہر میں جاؤ ۔ ایک شخص پانی کا گھڑا لِئے ہُوئے تُمہیں مِلے گا اُس کے پِیچھے ہو لینا۔'=G عِیدِ فطِیر کے پہلے دِن یعنی جِس روز فَسح کو ذبح کِیا کرتے تھے اُس کے شاگِردوں نے اُس سے کہا تُو کہاں چاہتا ہے کہ ہم جا کر تیرے لِئے فَسح کھانے کی تیّاری کریں؟۔k<O وہ یہ سُن کر خُوش ہُوئے اور اُس کو رُوپَے دینے کا اِقرار کِیا اور وہ مَوقع ڈُھونڈنے لگا کہ کِسی طرح قابُو پا کر اُسے پکڑوا دے۔G; پِھریہُودا ہ اِسکریُوتی جو اُن بارہ میں سے تھا سردار کاہِنوں کے پاس چلا گیا تاکہ اُسے اُن کے حوالہ کر دے۔: مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تمام دُنیا میں جہاں کہیں اِنجِیل کی مُنادی کی جائے گی یہ بھی جو اِس نے کِیا اِس کی یادگاری میں بیان کیا جائے گا۔93جو کُچھ وہ کر سکی اُس نے کِیا ۔ اُس نے دفن کے لِئے میرے بدن پر پہلے ہی سے عِطر مَلا۔e8Cکیونکہ غرِیب غُربا تو ہمیشہ تُمہارے پاس ہیں ۔ جب چاہو اُن کے ساتھ نیکی کر سکتے ہو لیکن مَیں تُمہارے پاس ہمیشہ نہ رہُوں گا۔73یِسُو ع نے کہا اُسے چھوڑ دو ۔ اُسے کیوں دِق کرتے ہو؟ اُس نے میرے ساتھ بھلائی کی ہے۔H6 کیونکہ یہ عِطر تِین سَو دِینار سے زِیادہ کو بِک کر غرِیبوں کو دِیا جا سکتا تھا اور وہ اُسے ملامت کرنے لگے۔ 5 مگر بعض اپنے دِل میں خفا ہو کر کہنے لگے یہ عِطر کِس لِئے ضائع کِیا گیا؟۔^45جب وہ بَیت عَنِیا ہ میں شمعُو ن کوڑھی کے گھر میں کھانا کھانے بَیٹھا تو ایک عَورت جٹاماسی کا بیش قِیمت خالِص عِطر سنگِ مَرمَر کے عِطردان میں لائی اور عِطردان توڑ کر عِطر کو اُس کے سر پر ڈالا۔ 3کیونکہ کہتے تھے کہ عِید میں نہیں ۔ اَیسانہ ہو کہ لوگوں میں بلوا ہو جائے۔ &~F}||Y{{)zfyy;wwvuu3tss rqppp/ohnn\mm-lkkUjjNihh:gg-ffe$dNcbbpaa8``J__8^f]]#\T[ZZ8YXXZWVVCUwTSS6RzQPOOWNNMMrLvKyJIHHG(FFEE`DDBA@?>>@==-2مگر جو بات اُس نے اُن سے کہی اُسے وہ نہ سمجھےOQ=1اُس نے اُن سے کہا تُم مُجھے کیوں ڈُھونڈتے تھے؟ کیا تُم کو معلُوم نہ تھا کہ مُجھے اپنے باپ کے ہاں ہونا ضرُور ہے؟O<0وہ اُسے دیکھ کر حَیران ہُوئے اور اُس کی ماں نے اُس سے کہا بیٹا! تُو نے کیوں ہم سے اَیسا کِیا؟ دیکھ تیرا باپ اور مَیں کُڑھتے ہُوئے تُجھے ڈُھونڈتے تھےO;/اور جِتنے اُس کی سُن رہے تھے اُس کی سمجھ اور اُس کے جوابوں سے دنگ تھےOx:i.اور تِین روز کے بعد اَیسا ہُؤا کہ اُنہوں نے اُسے ہَیکل میں اُستادوں کے بِیچ میں بَیٹھے اُن کی سُنتے اور اُن سے سوال کرتے ہُوئے پایاOm9S-جب نہ مِلا تو اُسے ڈُھونڈتے ہُوئے یروشلِیم تک واپس گئےOT8!,مگر یہ سمجھ کر کہ وہ قافِلہ میں ہے ایک منزِل نِکل گئے اور اُسے اپنے رِشتہ داروں اور جان پہچانوں میں ڈُھونڈنے لگےOM7+جب وہ اُن دِنوں کو پُورا کر کے لَوٹے تو وہ لڑکا یِسُو ع یروشلِیم میں رہ گیا اور اُس کے ماں باپ کو خبر نہ ہُوئیO6*اور جب وہ بارہ برس کا ہُؤا تو وہ عِید کے دستُور کے مُوافِق یروشلِیم کو گئےOx5i)اُس کے ماں باپ ہر برس عِیدِ فَسح پر یروشلیِم کو جایا کرتے تھےO/4W(اور وہ لڑکا بڑھتا اور قُوّت پاتا گیا اور حِکمت سے معمُور ہوتا گیا اور خُدا کا فضل اُس پر تھاO33_'اور جب وہ خُداوند کی شرِیعت کے مُطابِق سب کُچھ کر چُکے تو گلِیل میں اپنے شہر ناصرۃ کو پِھر گئےOo2W&اور وہ اُسی گھڑی وہاں آ کر خُدا کا شُکر کرنے لگی اور اُن سب سے جو یروشلِیم کے چُھٹکارے کے مُنتظِر تھے اُس کی بابت باتیں کرنے لگیO[1/%وہ چَوراسی برس سے بیوہ تھی اور ہَیکل سے جُدا نہ ہوتی تھی بلکہ رات دِن روزوں اور دُعاؤں کے ساتھ عِبادت کِیا کرتی تھیO'0G$اور آشر کے قبِیلہ میں سے حنّاہ نام فنوایل کی بیٹی ایک نبِیّہ تھی O وہ بُہت عُمررسِیدہ تھی اور اُس نے اپنے کُنوارپَن کے بعد سات برس ایک شَوہر کے ساتھ گُذارے تھےO)/K#بلکہ خُود تیری جان بھی تلوار سے چِھد جائے گی تاکہ بُہت لوگوں کے دِلوں کے خیال کُھل جائیںOi.K"اور شمعُو ن نے اُن کے لِئے دُعائے خَیر کی اور اُس کی ماں مر یم سے کہا دیکھ یہ اِسرا ئیل میں بُہتوں کے گِرنے اور اُٹھنے کے لِئے اور اَیسا نِشان ہونے کے لِئے مُقرّر ہُؤا ہے جِس کی مُخالفت کی جائے گیO*-M!اور اُس کا باپ اور اُس کی ماں اِن باتوں پر جو اُس کے حق میں کہی جاتی تِھیں تعجُّب کرتے تھےO,) تاکہ غَیر قَوموں کو رَوشنی دینے والا نُور اور تیری اُمّت اِسرا ئیل کا جلال بنےOX+)جو تُو نے سب اُمتّوں کے رُوبرُو تیّار کی ہےOW*'کیونکہ میری آنکھوں نے تیری نجات دیکھ لی ہےO)اَے مالِک اب تُو اپنے خادِم کو اپنے قَول کے مُوافِق سلامتی سے رُخصت کرتا ہےOv(eتو اُس نے اُسے اپنی گود میں لِیا اور خُدا کی حمد کر کے کہا کہOp'Yوہ رُوح کی ہدایت سے ہَیکل میں آیا اور جِس وقت ماں باپ اُس لڑکے یِسُو ع کو اندر لائے تاکہ اُس کے لِئے شرِیعت کے دستُور پر عمل کریںOF&اوراُس کو رُوحُ القُدس سے آگاہی ہُوئی تھی کہ جب تک تُو خُداوند کے مسِیح کو دیکھ نہ لے مَوت کو نہ دیکھے گاO%اور دیکھو یرُوشلیم میںشمعُون نام ایک آدمی تھا اور وہ آدمی راستباز اور خُدا ترس اور اِسرا ئیل کی تسلّی کامُنتظِر تھا اور رُوحُ القُدس اُس پر تھاOK$اور خُداوندکی شرِیعت کے اِس قَول کے مُوافِق قُربانی کریں کہ قُمرِیوں کا ایک جوڑا یا کبُوتر کے دو بچّے لاؤO)#K(جَیسا کہ خُداوندکی شرِیعت میں لِکھا ہے کہ ہر ایک پہلوٹاخُداوند کے لِئے مُقدّسٹھہرے گا)Ox"iپِھر جب مُوسیٰ کی شرِیعت کے مُوافِق اُن کے پاک ہونے کے دِن پُورے ہو گئے تو وہ اُس کو یروشلِیم میں لائے تاکہ خُداوندکے آگے حاضِر کریںOw!gجب آٹھ دِن پُورے ہُوئے اور اُس کے خَتنہ کا وقت آیا تو اُس کا نام یِسُو ع رکھا گیا جو فرِشتہ نے اُس کے رَحِم میںپڑنے سے پہلے رکھّا تھاOV %اور چرواہے جَیسا اُن سے کہا گیا تھا وَیسا ہی سب کُچھ سُن کر اور دیکھ کر خُدا کی تمجِید اور حمد کرتے ہُوئے لَوٹ گئےOs_مگر مر یم اِن سب باتوں کو اپنے دِل میں رکھ کر غَور کرتی رہیOاور سب سُننے والوں نے اِن باتوں پر جو چرواہوں نے اُن سے کہِیں تعجُّب کِیاOاور اُنہیں دیکھ کر وہ بات جو اُس لڑکے کے حق میں اُن سے کہی گئی تھی مشہُور کیO 9پس اُنہوں نے جلدی سے جا کر مریم اور یُوسف کو دیکھا اور اُس بچّہ کو چرنی میں پڑا پایاO<qجب فرِشتے اُن کے پاس سے آسمان پر چلے گئے تو اَیسا ہُؤا کہ چرواہوں نے آپس میں کہا کہ آؤ بَیت لحم تک چلیں اور یہ بات جو ہُوئی ہے اور جِس کی خُداوند نے ہم کو خبر دی ہے دیکھیںO"=عالَمِ بالا پر خُدا کی تمجِیدہو اور زمِین پر اُن آدَمِیوں میں جِن سے وہ راضی ہے صُلحO7g اور یکایک اُس فرِشتہ کے ساتھ آسمانی لشکر کی ایک گروہ خُدا کی حمد کرتی اور یہ کہتی ظاہِر ہُوئی کہO=s اور اِس کا تُمہارے لِئے یہ نِشان ہے کہ تُم ایک بچّہ کو کپڑے میں لِپٹا اور چرنی میں پڑا ہُؤا پاؤ گےO5 کہ آج داؤُد کے شہر میں تُمہارے لِئے ایک مُنجّی پَیدا ہُؤا ہے یعنی مسِیح خُداوندOW' مگر فرِشتہ نے اُن سے کہا ڈرو مت کیونکہ دیکھو مَیں تُمہیں بڑی خُوشی کی بشارت دیتا ہُوں جو ساری اُمّت کے واسطے ہو گیOG اور خُداوندکا فرِشتہ اُن کے پاس آ کھڑا ہُؤا اور خُداوندکا جلال اُن کے چَوگِرد چمکا اور وہ نِہایت ڈر گئےO%Cاُسی عِلاقہ میں چرواہے تھے جو رات کو مَیدان میں رہ کر اپنے گلّہ کی نِگہبانی کر رہے تھےOhIاور اُس کا پہلوٹابیٹا پَیدا ہُؤا اور اُس نے اُس کو کپڑے میں لپیٹ کر چرنی میں رکھّاکیونکہ اُن کے واسطے سرائے میں جگہ نہ تھیO|qجب وہ وہاں تھے تو اَیسا ہُؤا کہ اُس کے وضعِ حمل کا وقت آ پُہنچاOq[تاکہ اپنی منگیتر مریم کے ساتھ جو حامِلہ تھی نام لِکھوائےOxiپس یُوسف بھی گلِیل کے شہر ناصرۃ سے داؤُد کے شہر بَیت لحم کو گیا جو یہُودیہ میں ہے O اِس لِئے کہ وہ داؤُد کے گھرانے اور اَولاد سے تھاOhIاور سب لوگ نام لِکھوانے کے لِئے اپنے اپنے شہر کو گئےO{oیہ پہلی اِسم نوِیسی سُور یہ کے حاکِم کورنِیُس کے عہد میں ہُوئیOZ  /اُن دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ قَیصر اَوگُوستُس کی طرف سے یہ حُکم جاری ہُؤا کہ ساری دُنیاکے لوگوں کے نام لِکھے جائیںO9  mPاور وہ لڑکا بڑھتا اور رُوح میں قُوّت پاتا گیا اور اِسرا ئیل پر ظاہِر ہونے کے دِن تک جنگلوں میں رہاOJ  Oتاکہ اُن کو جو اندھیرے اور مَوت کے سایہ میں بَیٹھے ہیں رَوشنی بخشے اور ہمارے قدموں کو سلامتی کی راہ پر ڈالےO$  CNیہ ہمارے خُدا کی عَین رحمت سے ہوگا جِس کے سبب سے عالمِ بالا کا آفتاب ہم پر طلُوع کرے گاO  %Mتاکہ اُس کی اُمّت کو نجات کا عِلم بخشے جو اُن کو گُناہوں کی مُعافی سے حاصِل ہوOM Lاور اَے لڑکے تُو خُدا تعالےٰ کا نبی کہلائے گا کیونکہ تُو خُداوند کی راہیں تیّار کرنے کو اُس کے آگے آگے چلے گاO Kاُس کے حضُور پاکِیزگی اور راست بازی سے عُمر بھر بے خَوف اُس کی عِبادت کریںOz oJکہ وہ ہمیں یہ عِنایت کرے گا کہ اپنے دُشمنوں کے ہاتھ سے چُھوٹ کرOo YIیعنی اُس قَسم کو جو اُس نے ہمارے باپ ابرہا م سے کھائی تھیOw iHتاکہ ہمارے باپ دادا پر رحم کرے اور اپنے پاک عہد کو یاد فرمائےO Gیعنی ہم کو ہمار ے دُشمنوں سے اور سب کِینہ رکھنے والوں کے ہاتھ سے نجات بخشیO  ;F(جَیسا اُس نے اپنے پاک نبِیوں کی زُبانی کہا تھا جو کہ دُنیا کے شرُوع سے ہوتے آئے ہیں)O Eاور اپنے خادِم داؤُد کے گھرانے میں ہمارے لِئے نجات کا سِینگ نِکالاO5 eDخُداوند اِسرا ئیل کے خُدا کی حمد ہو کیونکہ اُس نے اپنی اُمّت پر توجُّہ کر کے اُسے چُھٹکارا دِیاO 'Cاور اُس کا باپ زکر یاہ رُوحُ القُدس سے بھر گیا اور نبُوّت کی راہ سے کہنے لگا کہOQ~ Bاور سب سُننے والوں نے اُن کو دِل میں سوچ کر کہا تو یہ لڑکا کَیسا ہونے والا ہے؟ کیونکہ خُداوند کا ہاتھ اُس پر تھاOX} +Aاور اُن کے آس پاس کے سب رہنے والوں پر دہشت چھا گئی اور یہُودیہ کے تمام پہاڑی مُلک میں اِن سب باتوں کا چرچا پَھیل گیاO| !@اُسی دَم اُس کا مُنہ اور زُبان کُھل گئی اور وہ بولنے اور خُدا کی حمد کرنے لگاO{ ?اُس نے تختی منگا کر یہ لِکھا کہ اُس کا نام یُوحنّا ہے اور سب نے تعجُّب کِیاOz !>اور اُنہوں نے اُس کے باپ کو اِشارہ کِیا کہ تُو اُس کا نام کیا رکھنا چاہتا ہے؟Oqy ]=اُنہوں نے اُس سے کہا کہ تیرے کُنبے میں کِسی کا یہ نام نہیںOwx i<مگر اُس کی ماں نے کہا نہیں بلکہ اُس کا نام یُوحنّا رکھّا جائےOKw ;اور آٹھویں دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ لڑکے کا خَتنہ کرنے آئے اور اُس کا نام اُس کے باپ کے نام پر زکر یاہ رکھنے لگےODv :اور اُس کے پڑوسِیوں اور رِشتہ داروں نے یہ سُن کر کہ خُداوندنے اُس پر بڑی رحمت کی اُس کے ساتھ خُوشی منائیO{u q9اور اِلیشِبَع کے وضعِ حمل کا وقت آ پُہنچا اور اُس کے بیٹا ہُؤاOt 8اور مریم تِین مہِینے کے قرِیب اُس کے ساتھ رہ کر اپنے گھر کو لَوٹ گئیOs +7جو ابرہا م اور اُس کی نسل پر ابد تک رہے گی جَیسا اُس نے ہمارے باپ دادا سے کہا تھاOr 6اُس نے اپنے خادِم اِسرا ئیل کو سنبھال لِیا تاکہ اپنی اُس رحمت کو یاد فرمائےO q ;5اُس نے بُھوکوں کو اچھّی چِیزوں سے سیر کردیا اور دَولت مندوں کو خالی ہاتھ لَوٹا دِیاOp 4اُس نے اِختیار والوں کو تخت سے گِرا دیا اور پست حالوں کو بُلند کِیاO#o A3اُس نے اپنے بازُو سے زور دِکھایا اور جو اپنے تئِیں بڑا سمجھتے تھے اُن کو پراگندہ کِیاOyn m2اور اُس کا رَحم اُن پر جو اُس سے ڈرتے ہیں پُشت دَر پُشت رہتا ہےO m 1کیونکہ اُس قادِر نے میرے لِئے بڑے بڑے کام کِئے ہیں اور اُس کا نام پاک ہےOBl 0کیونکہ اُس نے اپنی بندی کی پست حالی پر نظرکی اور دیکھ اب سے لے کر ہر زمانہ کے لوگ مُجھ کو مُبارک کہیں گےOZk //اور میری رُوح میرے مُنجّی خُدا سے خُوش ہُوئیOij M.پِھر مر یم نے کہا کہ میری جان خُداوندکی بڑائی کرتی ہےO@i {-اور مُبارک ہے وہ جو اِیمان لائی کیونکہ جو باتیں خُداوند کی طرف سے اُس سے کہی گئی تِھیں وہ پُوری ہوں گیO?h y,کیونکہ دیکھ جُونہی تیرے سلام کی آواز میرے کان میں پُہنچی بچّہ مارے خُوشی کے میرے رَحمِ میں اُچھل پڑاOg +اور مُجھ پر یہ فضل کہاں سے ہُؤا کہ میرے خُداوند کی ماں میرے پاس آئی؟O5f e*اور بُلند آواز سے پُکار کر کہنے لگی کہ تُو عَورتوں میں مُبارِک اور تیرے رَحِم کا پَھل مُبارک ہےOte c)اور جُونہی اِلیشِبَع نے مر یم کا سلام سُنا تو اَیسا ہُؤا کہ بچّہ اُس کے رَحِم میں اُچھل پڑا اور اِلیشِبَع رُوحُ القُدس سے بھر گئیOod Y(اور زکر یاہ کے گھر میں داخِل ہو کراِلیشِبَع کو سلام کِیاOc #'اُن ہی دِنوں مر یم اُٹھی اور جلدی سے پہاڑی مُلک میں یہُودا ہ کے ایک شہر کو گئیONb &مریم نے کہا دیکھ مَیں خُداوندکی بندی ہُوں O میرے لِئے تیرے قَول کے مُوافِق ہو O تب فرِشتہ اُس کے پاس سے چلا گیاOta c%کیونکہ جو قَول خُدا کی طرف سے ہے وہ ہرگِز بے تاثِیر نہ ہو گاO^` 7$اور دیکھ تیری رِشتہ دار اِلیشِبَع کے بھی بُڑھاپے میں بیٹا ہونے والا ہے اور اب اُس کو جو بانجھ کہلاتی تھی چھٹا مہینہ ہےO<_ s#اور فرِشتہ نے جواب میں اُس سے کہا کہ رُوحُ القُدس تُجھ پر نازِل ہو گا اور خُدا تعالےٰ کی قُدرت تُجھ پر سایہ ڈالے گی اور اِس سبب سے وہ مَولُودِ مُقدّس خُدا کا بیٹاکہلائے گاO^ }"مریم نے فرِشتہ سے کہا یہ کیوں کر ہو گا جبکہ میں مَرد کو نہیں جانتی؟O ] ;!اور وہ یعقُو ب کے گھرانے پر ابد تک بادشاہی کرے گا اور اُس کی بادشاہی کا آخِر نہ ہو گاO>\ w وہ بزُرگ ہو گا اور خُدا تعالےٰ کا بیٹا کہلائے گا اور خُداوند خُدا اُس کے باپ داؤُد کا تخت اُسے دے گاO[  اور دیکھ تُو حامِلہ ہو گی اور تیرے بیٹا ہو گا O اُس کانام یِسُو ع رکھناOZ 9فرِشتہ نے اُس سے کہا اَے مر یم! خَوف نہ کر کیونکہ خُدا کی طرف سے تُجھ پر فضل ہُؤا ہےOzY oوہ اِس کلام سے بُہت گھبرا گئی اور سوچنے لگی کہ یہ کَیسا سلام ہےO.X Wاور فرِشتہ نے اُس کے پاس اندر آ کر کہا سلام تُجھ کو جِس پر فضل ہُؤا ہے! خُداوند تیرے ساتھ ہےO7W iجِس کی منگنی داؤُد کے گھرانے کے ایک مَرد یُوسف نام سے ہُوئی تھی اور اُس کُنواری کا نام مر یم تھاO[V 1چھٹے مہِینے میں جبرا ئیل فرِشتہ خُدا کی طرف سے گلِیل کے ایک شہر میں جِس کا نام ناصرۃ تھا ایک کُنواری کے پاس بھیجا گیاOUU %جب خُداوندنے میری رُسوائی لوگوں میں سے دُور کرنے کے لِئے مُجھ پر نظر کی اُن دِنوں میں اُس نے میرے لِئے اَیسا کِیاO ~~%}|{zyyx{wvuDt.s@rqq8popnnllkbj.ihQgf5efecbaa`G_^]\\[ ZYXWWeVMUTSRRFQPOO MMLKJIIHGFFEiDBBAA@F? ==y<;::Q9v88P7C6b5A33y2n10uمگر فریسیوں اور شرع کے عالِموں نے اُس سے بپتِسمہ نہ لے کر خُدا کے اِرادہ کو اپنی نِسبت باطِل کر دِیاOa;اور سب عام لوگوں نے جب سُنا تو اُنہوں نے اور محصُول لینے والوں نے بھی ےُوحنّا کا بپتِسمہ لے کر خُدا کو راست باز مان لِیاO'Gمَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو عَورتوں سے پَیدا ہُوئے ہیں اُن میں ےُوحنّا بپتِسمہ دینے والے سے کوئی بڑا نہیں لیکن جو خُدا کی بادشاہی میں چھوٹا ہے وہ اُس سے بڑا ہےOSیہ وُہی ہے جِس کی بابت لِکھا ہے کہ دیکھ مَیں اپنا پَیغمبر تیرے آگے بھیجتا ہُوں جو تیری راہ تیرے آگے تیّار کرے گاO)Kتو پِھر تُم کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا ایک نبی؟ ہاں مَیں تُم سے کہتا ہُوں بلکہ نبی سے بڑے کوO-تو پِھر کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا مہِین کپڑے پہنے ہُوئے شخص کو؟ دیکھو جو چمک دار پوشاک پہنتے اور عَیش و عِشرت میں رہتے ہیں وہ بادشاہی محلّوں میں ہوتے ہیںOجب ےُوحنّا کے قاصِدچلے گئے تو یِسُو ع ےُوحنّا کے حق میں لوگوں سے کہنے لگا کہ تُم بیابان میں کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا ہوا سے ہِلتے ہُوئے سرکنڈے کو؟O]3اور مُبارک ہے وہ جو میرے سبب سے ٹھوکر نہ کھائےO:mاُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ جو کُچھ تُم نے دیکھا اور سُنا ہے جا کر یُوحنّا سے بیان کر دو کہ اندھے دیکھتے ہیں O لنگڑے چلتے پِھرتے ہیںO کوڑھی پاک صاف کِئے جاتے ہیں O بہرے سُنتے ہیں O مُردے زِندہ کِئے جاتے ہیں O غرِیبوں کو خُوشخبری سُنائی جاتی ہےOW'اُسی گھڑی اُس نے بُہتوں کو بِیمارِیوں اور آفتوں اور بُری رُوحوں سے نجات بخشی اور بُہت سے اندھوں کو بِینائی عطا کیO ~اُنہوں نے اُس کے پاس آ کرکہا ےُوحنّا بپتِسمہ دینے والے نے ہمیں تیرے پاس یہ پُوچھنے کو بھیجا ہے کہ آنے والا تُو ہی ہے یا ہم دُوسرے کی راہ دیکھیں؟O~}uاِس پر ےُوحنّا نے اپنے شاگِردوں میں سے دو کو بُلا کر خُداوند کے پاس یہ پُوچھنے کو بھیجا کہ آنے والاتُو ہی ہے یا ہم دُوسرے کی راہ دیکھیں؟Oo|Wاور ےُوحنّا کو اُس کے شاگِردوں نے اِن سب باتوں کی خبر دیO { اور اُس کی نِسبت یہ خبر سارے یہُودیہ اور تمام گِرد ونواح میں پَھیل گئیOwzgاور سب پر دہشت چھا گئی اور وہ خُدا کی تمجِید کر کے کہنے لگے کہ ایک بڑا نبی ہم میں برپا ہُؤا ہے اور خُدا نے اپنی اُمّت پر توجُّہ کی ہےOyوہ مُردہ اُٹھ بَیٹھا اور بولنے لگا اور اُس نے اُسے اُس کی ماں کو سَونپ دِیاO]x3پِھر اُس نے پاس آ کر جِنازہ کو چُھؤا اور اُٹھانے والے کھڑے ہو گئے اور اُس نے کہا اَے جوان مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں اُٹھOgwG اُسے دیکھ کر خُداوند کو ترس آیا اور اُس سے کہا مت روO1v[ جب وہ شہر کے پھاٹک کے نزدِیک پُہنچا تو دیکھو ایک مُردہ کو باہر لِئے جاتے تھے O وہ اپنی ماں کا اِکلَوتا بیٹا تھا اور وہ بیوہ تھی اور شہر کے بُہتیرے لوگ اُس کے ساتھ تھےORu تھوڑے عرصہ کے بعد اَیسا ہُؤا کہ وہ نائِین نام ایک شہر کو گیا اور اُس کے شاگِرد اور بُہت سے لوگ اُس کے ہمراہ تھےOt اور بھیجے ہُوئے لوگوں نے گھر میں واپس آ کر اُس نَوکر کو تندرُست پایاO3s_ یِسُو ع نے یہ سُن کر اُس پر تعجُّب کِیا اور پِھر کر اُس بِھیڑ سے جو اُس کے پِیچھے آتی تھی کہا مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ مَیں نے اَیسا اِیمان اِسرا ئیل میں بھی نہیں پایاOGrکیونکہ مَیں بھی دُوسرے کے اِختیار میں ہُوں اور سِپاہی میرے ماتحت ہیں اور جب ایک سے کہتا ہُوں جا تو وہ جاتا ہے اور دُوسرے سے آ تو وہ آتا ہے اور اپنے نَوکر سے کہ یہ کر تو وہ کرتا ہےOSqاِسی سبب سے مَیں نے اپنے آپ کو بھی تیرے پاس آنے کے لائِق نہ سمجھا بلکہ زُبان سے کہہ دے تو میرا خادِم شِفا پائے گاOap;یِسُو ع اُن کے ساتھ چلا مگر جب وہ گھر کے قرِیب پُہنچا تو صُوبہ دار نے بعض دوستوں کی معرفت اُسے یہ کہلا بھیجا کہ اَے خُداوند تکلِیف نہ کر کیونکہ مَیں اِس لائِق نہیں کہ تُو میری چھت کے نِیچے آئےOo-کیونکہ وہ ہماری قَوم سے مُحبّت رکھتا ہے اور ہمارے عِبادت خانہ کو اُسی نے بنوایاO?nwوہ یِسُو ع کے پاس آئے اور اُس کی بڑی مِنّت کر کے کہنے لگے کہ وہ اِس لائِق ہے کہ تُو اُس کی خاطِر یہ کرےOjmMاُس نے یِسُو ع کی خبر سُن کر یہُودِیوں کے کئی بزُرگوں کو اُس کے پاس بھیجا اور اُس سے درخواست کی کہ آ کر میرے نَوکر کو اچھّا کرO l اور کِسی صُوبہ دار کا نَوکر جو اُس کو عزِیز تھا بِیماری سے مَرنے کو تھاOvk gجب وہ لوگوں کو اپنی سب باتیں سُنا چُکا تو کَفر نحُو م میں آیاOJj 1لیکن جو سُن کر عمل میں نہیں لاتا وہ اُس آدمی کی مانِند ہے جِس نے زمِین پر گھر کو بے بُنیاد بنایا O جب سَیلاب اُس پر زور سے آیا تو وہ فی الفَور گِر پڑا اور وہ گھر بِالکُل برباد ہُؤاOIi 0وہ اُس آدمی کی مانِند ہے جِس نے گھر بناتے وقت زمِین گہری کھود کر چٹان پر بُنیاد ڈالی O جب طُوفان آیا اورسَیلاب اُس گھر سے ٹکرایا تو اُسے ہِلا نہ سکاکیونکہ وہ مضبُوط بنا ہُؤا تھاOIh /جو کوئی میرے پاس آتا اور میری باتیں سُن کر اُن پر عمل کرتا ہے مَیں تُمہیں جتاتا ہُوں کہ وہ کِس کی مانِند ہےO g.جب تُم میرے کہنے پر عمل نہیں کرتے تو کیوں مُجھے خُداوند خُداوند کہتے ہو؟O3f_-اچھّا آدمی اپنے دِل کے اچّھے خزانہ سے اچھّی چِیزیں نِکالتا ہے اور بُرا آدمی بُرے خزانہ سے بُری چِیزیں نِکالتا ہے کیونکہ جو دِل میں بھرا ہے وُہی اُس کے مُنہ پر آتا ہےO;eo,ہر درخت اپنے پَھل سے پہچانا جاتا ہے کیونکہ جھاڑِیوں سے انجِیر نہیں توڑتے اور نہ جھڑبیری سے انگُورO+dO+کیونکہ کوئی اچھّا درخت نہیں جو بُرا پَھل لائے اور نہ کوئی بُرا درخت ہے جو اچھّا پَھل لائےOicK*اور جب تُو اپنی آنکھ کے شہتِیر کو نہیں دیکھتا تو اپنے بھائی سے کیوں کر کہہ سکتا ہے کہ بھائی لا اُس تِنکے کو جو تیری آنکھ میں ہے نِکال دُوں؟ اَے رِیاکار! پہلے اپنی آنکھ میں سے تو شہتِیر نِکال O پِھر اُس تِنکے کو جو تیرے بھائی کی آنکھ میں ہے اچھّی طرح دیکھ کر نِکال سکے گاO0bY)تُو کیوں اپنے بھائی کی آنکھ کے تِنکے کو دیکھتا ہے اور اپنی آنکھ کے شہتِیر پر غَور نہیں کرتا؟O"a=(شاگِرد اپنے اُستاد سے بڑا نہیں بلکہ ہر ایک جب کامِل ہُؤا تو اپنے اُستاد جَیسا ہو گاOM`'اور اُس نے اُن سے ایک تمثِیل بھی کہی کہ کیا اندھے کو اندھا راہ دِکھا سکتا ہے؟ کیا دونوں گڑھے میں نہ گِریں گے؟O[_/&دِیا کرو O تُمہیں بھی دِیا جائے گا O اچھّا پَیمانہ داب داب کر اور ہِلا ہِلا کر اور لبریز کر کے تُمہارے پلّے میں ڈالیں گے کیونکہ جِس پَیمانہ سے تُم ناپتے ہو اُسی سے تُمہارے لِئے ناپا جائے گاO^%عَیب جوئی نہ کروO تُمہاری بھی عَیب جوئی نہ کی جائے گی O مُجرِم نہ ٹھہراؤ O تُم بھی مُجرِم نہ ٹھہرائے جاؤ گے O خلاصی دو O تُم بھی خلاصی پاؤ گےO\]1$جَیسا تُمہارا باپ رحِیم ہے تُم بھی رحم دِل ہوOc\?#مگر تُم اپنے دُشمنوں سے مُحبّت رکھّو اور بَھلا کرو اور بغَیر نااُمّید ہُوئے قرض دو تو تُمہارا اَجر بڑا ہو گا اور تُم خُدا تعالےٰ کے بیٹے ٹھہرو گے کیونکہ وہ ناشُکروں اور بدوں پر بھی مِہربان ہےO[1"اور اگر تُم اُن ہی کو قرض دو جِن سے وصُول ہونے کی اُمّید رکھتے ہو تو تُمہارا کیا اِحسان ہے؟ گُنہگاربھی گُنہگاروں کو قرض دیتے ہیں تاکہ پُورا وصُول کر لیںO\Z1!اور اگر تُم اُن ہی کا بَھلا کرو جو تُمہارا بَھلا کریں تو تُمہارا کیا اِحسان ہے؟ کیونکہ گُنہگار بھی اَیسا ہی کرتے ہیںOY  اگر تُم اپنے محُبّت رکھنے والوں ہی سے مُحبّت رکھّو تو تُمہارا کیا اِحسان ہے؟ کیونکہ گُنہگار بھی اپنے محُبّت رکھنے والوں سے مُحبّت رکھتے ہیںOX-اور جَیسا تُم چاہتے ہو کہ لوگ تُمہارے ساتھ کریں تُم بھی اُن کے ساتھ وَیسا ہی کروOW}جو کوئی تُجھ سے مانگے اُسے دے اور جو تیرا مال لے لے اُس سے طلب نہ کرOVV%جو تیرے ایک گال پر طمانچہ مارے دُوسرا بھی اُس کی طرف پھیر دے اور جو تیرا چوغہ لے اُس کو کُرتہ لینے سے بھی منع نہ کرO'UGجو تُم پر لَعنت کریں اُن کے لِئے برکت چاہو O جو تُمہاری تحقِیر کریں اُن کے لِئے دُعا کروOQTلیکن مَیں تُم سُننے والوں سے کہتا ہُوں کہ اپنے دُشمنوں سے محُبّت رکھّو O جو تُم سے عداوت رکھّیں اُن کا بھلا کروOSSافسوس تُم پر جب سب لوگ تُمہیں بَھلاکہیں کیونکہ اُن کے باپ دادا جُھوٹے نبِیوں کے ساتھ بھی اَیسا ہی کِیا کرتے تھےOIR افسوس تُم پر جو اَب سیر ہو کیونکہ بُھوکے ہو گے O افسوس تُم پر جو اَب ہنستے ہو کیونکہ ماتم کرو گے اور روؤ گےOzQmمگر افسوس تُم پر جو دَولت مند ہو کیونکہ تُم اپنی تسلّی پا چُکےO$PAاُس دِن خُوش ہونا اور خُوشی کے مارے اُچھلنا O اِس لِئے کہ دیکھو آسمان پر تُمہارا اَجر بڑا ہے کیونکہ اُن کے باپ داد ا نبِیوں کے ساتھ بھی اَیسا ہی کِیا کرتے تھےO!O;جب اِبنِ آدم کے سبب سے لوگ تُم سے عداوت رکھّیں گے اور تُمہیں خارِج کر دیں گے اور لَعن طَعن کریں گے اور تُمہارا نام بُرا جان کر کاٹ دیں گے تو تُم مُبارک ہو گےO5Ncمُبارک ہو تُم جو اَب بُھوکے ہو کیونکہ آسُودہ ہو گے O مُبارک ہو تُم جو اَب روتے ہو کیونکہ ہنسو گےOIM پِھر اُس نے اپنے شاگِردوں کی طرف نظر کر کے کہا مُبارک ہو تُم جو غرِیب ہو کیونکہ خُدا کی بادشاہی تُمہاری ہےO0LYاور سب لوگ اُسے چُھونے کی کوشِش کرتے تھے کیونکہ قُوّت اُس سے نِکلتی اور سب کو شِفا بخشتی تھیOlKQاور جو ناپاک رُوحوں سے دُکھ پاتے تھے وہ اچھّے کِئے گئےOOJاور وہ اُن کے ساتھ اُتر کر ہموار جگہ پر کھڑا ہُؤا اور اُس کے شاگِردوں کی بڑی جماعت اور لوگوں کی بڑی بِھیڑ وہاں تھی جو سارے یہُودیہ اور یروشلِیم اور صُور اور صَیدا کے بحری کنارے سے اُس کی سُننے اور اپنی بِیمارِیوں سے شِفا پانے کے لِئے اُس کے پاس آئی تھیOI3اور یعقُو ب کا بیٹا یہُودا ہ اور یہُودا ہ اِسکریُوتی جو اُس کا پکڑوانے والا ہُؤاOH#اور متّی اور توما ا ور حلفئی کا بیٹا یعقُوب اور شمعُون جو زیلو تیس کہلاتا تھاOjGMیعنی شمعُو ن جِس کا نام اُس نے پطر س بھی رکھّا اور اُس کا بھائی اندر یاس اَور یعقُو ب اور یُوحنّا اور فِلِپُّس اور برتُلما ئیOGF جب دِن ہُؤا تو اُس نے اپنے شاگِردوں کو پاس بُلا کر اُن میں سے بارہ چُن لِئے اور اُن کو رسُول کا لَقب دِیاOEE اور اُن دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ وہ پہاڑ پر دُعا کرنے کو نِکلا اور خُدا سے دُعا کرنے میں ساری رات گُذاریOD وہ آپے سے باہر ہو کر ایک دُوسرے سے کہنے لگے کہ ہم یِسُو ع کے ساتھ کیا کریں؟O/CW اور اُن سب پر نظر کر کے اُس سے کہا اپنا ہاتھ بڑھا O اُس نے بڑھایا اور اُس کا ہاتھ درُست ہو گیاOaB; یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے یہ پُوچھتا ہُوں کہ آیا سبت کے دِن نیکی کرنا روا ہے یا بدی کرنا؟ جان بچانا یا ہلاک کرنا؟OpAYمگر اُس کو اُن کے خیال معلُوم تھے O پس اُس نے اُس آدمی سے جِس کا ہاتھ سُوکھا تھا کہا اُٹھ اور بِیچ میں کھڑا ہو O وہ اُٹھ کھڑا ہُؤاO_@7اور فقِیہہ اور فریسی اُس کی تاک میں تھے کہ آیا سبت کے دِن اچھّا کرتا ہے یا نہیں تاکہ اُس پر اِلزام لگانے کا مَوقع پائیںOz?mاور یُوں ہُؤا کہ کِسی اَور سبت کو وہ عِبادت خانہ میں داخِل ہو کر تعلِیم دینے لگا اور وہاں ایک آدمی تھا جِس کا دہنا ہاتھ سُوکھ گیا تھاOe>Cپِھر اُس نے اُن سے کہا کہ اِبنِ آدم سبت کا مالِک ہےO=وہ کیوں کر خُدا کے گھر میں گیا اور نذر کی روٹِیاں لے کر کھائِیں جِن کو کھانا کاہِنوں کے سِوا اَور کِسی کو رَوا نہیں اور اپنے ساتِھیوں کو بھی دِیں؟O[</یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا کیا تُم نے یہ بھی نہیں پڑھا کہ جب داؤُد اور اُس کے ساتھی بُھوکے تھے تو اُس نے کیا کِیاO";=اور فریسیوں میں سے بعض کہنے لگے تُم وہ کام کیوں کرتے ہو جو سَبت کے دِن کرنا روا نہیں؟Oy: mپِھر سبت کے دِن یُوں ہُؤا کہ وہ کھیتوں میں ہو کر جا رہا تھا اور اُس کے شاگِرد بالیں توڑ توڑ کر اور ہاتھوں سے مَل مَل کر کھاتے جاتے تھےO09Y'اور کوئی آدمی پُرانی مَے پی کر نئی کی خَواہِش نہیں کرتا کیونکہ کہتا ہے کہ پُرانی ہی اچھّی ہےOR8&بلکہ نئی مَے نئی مَشکوں میں بھرنا چاہئےO~7u%اور کوئی شخص نئی مَے پُرانی مَشکوں میں نہیں بھرتا نہیں تو نئی مَے مَشکوں کو پھاڑ کر خُود بھی بہ جائے گی اور مَشکیں بھی برباد ہو جائیں گیOL6$اور اُس نے اُن سے ایک تمثِیل بھی کہی کہ کوئی آدَمی نئی پوشاک میں سے پھاڑ کر پُرانی پوشاک میں پَیوند نہیں لگاتا ورنہ نئی بھی پھٹے گی اور اُس کا پَیوند پُرانی میں میل بھی نہ کھائے گاO,5Q#مگر وہ دِن آئیں گے اور جب دُلہا اُن سے جُدا کِیا جائے گا تب اُن دِنوں میں وہ روزہ رکھّیں گےO'4G"یِسُو ع نے اُن سے کہا کیا تُم براتِیوں سے جب تک دُلہا اُن کے ساتھ ہے روزہ رکھوا سکتے ہو؟O3!اور اُنہوں نے اُس سے کہا کہ ےُوحنّا کے شاگِرد اکثر روزہ رکھتے اور دُعائیں کِیاکرتے ہیں اور اِسی طرح فریسیوں کے بھی مگر تیرے شاگِرد کھاتے پِیتے ہیںO 2 مَیں راست بازوں کو نہیں بلکہ گُنہگاروں کو تَوبہ کے لِئے بُلانے آیا ہُوںO"1=یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا کہ تندرُستوں کو طبِیب کی ضرُورت نہیں بلکہ بِیماروں کوO0}اور فریسی اور اُن کے فقِیہہ اُس کے شاگِردوں سے یہ کہہ کر بُڑبُڑانے لگے کہ تُم کیوں محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کے ساتھ کھاتے پیتے ہو؟O|/qپِھر لاو ی نے اپنے گھر میں اُس کی بڑی ضِیافت کی اور محصُول لینے والوں اور اَوروں کا جو اُن کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے تھے بڑا مَجمع تھاOd.Aوہ سب کُچھ چھوڑ کر اُٹھا اور اُس کے پِیچھے ہو لِیاOt-aاِن باتوں کے بعد وہ باہر گیا اور لاو ی نام ایک محصُول لینے والے کو محصُول کی چَوکی پر بَیٹھے دیکھا اور اُس سے کہا میرے پِیچھے ہو لےO[,/وہ سب کے سب بڑے حَیران ہُوئے اور خُدا کی تمجِید کرنے لگے اور بُہت ڈر گئے اور کہنے لگے کہ آج ہم نے عجِیب باتیں دیکِھیںON+اور وہ اُسی دَم اُن کے سامنے اُٹھا اور جِس پر پڑا تھااُسے اُٹھا کر خُدا کی تمجِید کرتا ہُؤا اپنے گھر چلا گیاO9*kلیکن اِس لِئے کہ تُم جانو کہ اِبنِ آدم کو زمِین پر گُناہ مُعاف کرنے کا اِختیار ہے (اُس نے مَفلُوج سے کہا) مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں اُٹھ اور اپنا کھٹولا اُٹھا کر اپنے گھر جاO)%آسان کیا ہے؟ یہ کہنا کہ تیرے گُناہ مُعاف ہُوئے یا یہ کہنا کہ اُٹھ اور چل پِھر؟O0(Yیِسُو ع نے اُن کے خیالوں کو معلُوم کر کے جواب میں اُن سے کہا تُم اپنے دِلوں میں کیا سوچتے ہو؟OS'اِس پر فقِیہہ اور فریسی سوچنے لگے کہ یہ کَون ہے جو کُفر بَکتا ہے؟ خُدا کے سِوا اَور کَون گُناہ مُعاف کر سکتا ہے؟O&اُس نے اُن کااِیمان دیکھ کر کہا کہ اَے آدمی! تیرے گُناہ مُعاف ہُوئےO %اور جب بِھیڑ کے سبب سے اُس کو اندر لے جانے کی راہ نہ پائی تو کوٹھے پر چڑھ کر کھپریل میں سے اُس کوکھٹولے سمیت بِیچ میں یِسُو ع کے سامنے اُتار دِیاOQ$اور دیکھو کئی مَرد ایک آدَمی کو جو مفلُوج تھا چارپائی پر لائے اور کوشِش کی کہ اُسے اندر لا کر اُس کے آگے رکھّیںOr#]اور ایک دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ تعلِیم دے رہا تھا اور فرِیسی اور شرع کے مُعلِّم وہاں بَیٹھے تھے جو گلِیل کے ہر گاؤں اور یہُودیہ اور یروشلِیم سے آئے تھے اور خُداوندکی قُدرت شِفا بخشنے کو اُس کے ساتھ تھیO]"3مگر وہ جنگلوں میں الگ جا کر دُعا کِیا کرتا تھاOJ! لیکن اُس کا چرچا زِیادہ پَھیلا اور بُہت سے لوگ جمع ہُوئے کہ اُس کی سُنیں اور اپنی بِیمارِیوں سے شِفا پائیںOM اور اُس نے اُسے تاکِید کی کہ کِسی سے نہ کہنا بلکہ جا کر اپنے تئیں کاہِن کو دِکھا اور جَیسا مُوسیٰ نے مُقرّر کِیا ہے اپنے پاک صاف ہو جانے کی بابت نذر گُذران تاکہ اُن کے لِئے گواہی ہوOE اُس نے ہاتھ بڑھا کر اُسے چُھؤا اور کہا مَیں چاہتا ہُوں O تُو پاک صاف ہو جا اور فوراً اُس کاکوڑھ جاتا رہاOJ  جب وہ ایک شہر میں تھا تو دیکھو کوڑھ سے بھرا ہُؤا ایک آدَمی یِسُو ع کو دیکھ کر مُنہ کے بَل گِرا اور اُس کی مِنّت کر کے کہنے لگا اَے خُداوند! اگر تُو چاہے تو مُجھے پاک صاف کر سکتا ہےO   وہ کشتِیوں کو کنارے پر لے آئے اور سب کُچھ چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئےO/W اور وَیسے ہی زبد ی کے بیٹے یعقُو ب اور یُوحنّا بھی جو شمعُو ن کے شرِیک تھے حَیران ہُوئے O یِسُو ع نے شمعُو ن سے کہا خَوف نہ کر O اب سے تُو آدمِیوں کا شِکار کِیا کرے گاO-S کیونکہ مچھلِیوں کے اِس شِکار سے جو اُنہوں نے کِیا وہ اور اُس کے سب ساتھی بُہت حَیران ہُوئےO_7شمعُو ن پطرس یہ دیکھ کر یِسُو ع کے پاؤں میں گِرا اور کہا اَے خُداوند! میرے پاس سے چلا جا کیونکہ مَیں گُنہگار آدمی ہُوںO%اور اُنہوں نے اپنے شرِیکوں کو جو دُوسری کشتی پر تھے اِشارہ کِیا کہ آؤ ہماری مدد کرو O پس اُنہوں نے آ کر دونوں کشتِیاں یہاں تک بھر دیں کہ ڈُوبنے لگِیںO یہ کِیا اور وہ مچھلِیوں کا بڑا غَول گھیر لائے اور اُن کے جال پھٹنے لگےOKشمعُو ن نے جواب میں کہا اَے اُستاد ہم نے رات بھر محنت کی اورکُچھ ہاتھ نہ آیا مگر تیرے کہنے سے جال ڈالتا ہُوںO7جب کلام کر چُکا تو شمعُو ن سے کہا گہرے میں لے چل اور تُم شِکار کے لِئے اپنے جال ڈالوO7اور اُس نے اُن کشتِیوں میں سے ایک پر چڑھ کر جو شمعُو ن کی تھی اُس سے درخواست کی کہ کنارے سے ذرا ہٹا لے چل اور وہ بَیٹھ کر لوگوں کو کشتی پر سے تعلِیم دینے لگاO>uاُس نے جِھیل کے کنارے دو کشتِیاں لگی دیکِھیں لیکن مچھلی پکڑنے والے اُن پر سے اُتر کر جال دھو رہے تھےOZ /جب بِھیڑ اُس پر گِری پڑتی تھی اور خُدا کا کلام سُنتی تھی اور وہ گنّیسر ت کی جِھیل کے کنارے کھڑا تھا تو اَیسا ہُؤا کہOb=,اور وہ گلِیل کے عِبادت خانوں میں مُنادی کرتا رہاOiK+اُس نے اُن سے کہا مُجھے اَور شہروں میں بھی خُدا کی بادشاہی کی خُوشخبری سُنانا ضرُور ہے کیونکہ مَیں اِسی لِئے بھیجا گیا ہُوںO*جب دِن ہُؤا تو وہ نِکل کر ایک وِیران جگہ میں گیا اور بِھیڑ کی بِھیڑ اُس کو ڈُھونڈتی ہُوئی اُس کے پاس آئی اور اُس کو روکنے لگی کہ ہمارے پاس سے نہ جاO6e)اور بدرُوحیں بھی چِلاّ کر اور یہ کہہ کر کہ تُو خُدا کا بیٹاہے بُہتوں میں سے نِکل گئِیں اور وہ اُنہیں جِھڑکتا اور بولنے نہ دیتا تھا کیونکہ وہ جانتی تِھیں کہ یہ مسِیح ہےO.U(اور سُورج کے ڈُوبتے وقت وہ سب لوگ جِن کے ہاں طرح طرح کی بِیمارِیوں کے مرِیض تھے اُنہیں اُس کے پاس لائے اور اُس نے اُن میں سے ہر ایک پر ہاتھ رکھ کر اُنہیں اچھّا کِیاOD 'وہ کھڑا ہو کر اُس کی طرف جُھکا اور تپ کو جِھڑکا تو اُتر گئی اور وہ اُسی دَم اُٹھ کر اُن کی خِدمت کرنے لگیO &پِھر وہ عِبادت خانہ سے اُٹھ کر شمعُو ن کے گھر میں داخِل ہُؤا اور شمعُو ن کی ساس کو بڑی تپ چڑھی ہُوئی تھی اور اُنہوں نے اُس کے لِئے اُس سے عرض کیOZ -%اور گِردونواح میں ہر جگہ اُس کی دُھوم مچ گئیO y$اور سب حَیران ہو کر آپس میں کہنے لگے کہ یہ کَیساکلام ہے؟ کیونکہ وہ اِختیار اور قُدرت سے ناپاک رُوحوں کو حُکم دیتا ہے اور وہ نِکل جاتی ہیںOv e#یِسُو ع نے اُسے جِھڑک کر کہا چُپ رہ اور اُس میں سے نِکل جا O اِس پر بدرُوح اُسے بِیچ میںپٹک کر بغَیر ضرر پُہنچائے اُس میں سے نِکل گئیOnU"اَے یِسُو ع ناصری ہمیں تُجھ سے کیا کام؟ کیا تُو ہمیں ہلاک کرنے آیا ہے؟ مَیں تُجھے جانتا ہُوں کہ تُو کَون ہے O خُدا کا قُدُّوس ہےO/W!اور عِبادت خانہ میں ایک آدمی تھا جِس میں ناپاک دیو کی رُوح تھی وہ بڑی آواز سے چِلاّ اُٹھا کہO اور لوگ اُس کی تعلِیم سے حَیران تھے کیونکہ اُس کا کلام اِختیار کے ساتھ تھاO'پِھر وہ گلِیل کے شہر کَفر نحُو م کو گیا اور سبت کے دِن اُنہیں تعلِیم دے رہا تھاOSمگر وہ اُن کے بِیچ میں سے نِکل کر چلا گیاOc?اور اُٹھ کر اُس کو شہر سے باہر نِکالا اور اُس پہاڑ کی چوٹی پر لے گئے جِس پر اُن کا شہر آباد تھا تاکہ اُسے سر کے بل گِرا دیںO ,}||o{@zzyx^wTvSuttsrr9qponmmlkjihhOgfedcUba`J^a]]\)[IZYXWVUTSS!R$QxPDON-MLL)KRJJ3IHHPGFFEDD7CGBA@?>N=!<<;::9%86776 54B3n2`1P0n//#.j-a++*))(&&W%P$[#L"!! ]:z!O Nf Y P I 5tW}<'q اُسی گھڑی وہ رُوحُ القُدس سے خُوشی میں بھر گیا اور کہنے لگا اَے باپ آسمان اور زمِین کے خُداوند ! مَیں تیری حمد کرتا ہُوں کہ تُو نے یہ باتیں داناؤں اور عقل مندوں سے چُھپائِیں اور بچّوں پر ظاہِر کِیں O ہاں اَے باپ کیونکہ اَیسا ہی تُجھے پسند آیاOU&# تَو بھی اِس سے خُوش نہ ہو کہ رُوحیں تُمہارے تابِع ہیں بلکہ اِس سے خُوش ہو کہ تُمہارے نام آسمان پر لِکھے ہُوئے ہیںO%) دیکھو مَیں نے تُم کو اِختیار دِیا کہ سانپوں اور بِچّھُوؤں کو کُچلو اور دُشمن کی ساری قُدرت پر غالِب آؤ اور تُم کو ہرگِز کِسی چِیز سے ضرر نہ پہنچے گاO$% اُس نے اُن سے کہا مَیں شَیطان کو بِجلی کی طرح آسمان سے گِرا ہُؤا دیکھ رہا تھاO4#a وہ سَتّر خُوش ہو کر پِھر آئے اور کہنے لگے اَے خُداوند تیرے نام سے بدرُوحیں بھی ہمارے تابِع ہیںO" جو تُمہاری سُنتا ہے وہ میری سُنتا ہے اور جوتُمہیں نہیں مانتا وہ مُجھے نہیں مانتا اور جو مُجھے نہیں مانتا وہ میرے بھیجنے والے کو نہیں مانتاOA!{ اور اَے کَفر نحُوم کیا تُو آسمان تک بُلند کِیا جائے گا؟ نہیں بلکہ تُو عالَمِ ارواح میں اُتارا جائے گاO + مگر عدالت میں صُور اور صَیدا کا حال تُمہارے حال سے زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گاO[/ اَے خُرازِ ین تُجھ پر افسوس! اَے بَیت صَیدا تُجھ پر افسوس! کیونکہ جو مُعجِزے تُم میں ظاہِر ہُوئے اگر صُور اور صَیدا میں ظاہِر ہوتے تو وہ ٹاٹ اوڑھ کر اور خاک میں بَیٹھ کر کب کے تَوبہ کر لیتےO/W مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اُس دِن سدُو م کا حال اُس شہر کے حال سے زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گاO} ہم اِس گَرد کو بھی جو تُمہارے شہر سے ہمارے پاؤں میں لگی ہے تُمہارے سامنے جھاڑے دیتے ہیں مگر یہ جان لو کہ خُدا کی بادشاہی نزدِیک آپہنچی ہےO7g لیکن جِس شہر میں داخِل ہو اور وہاں کے لوگ تُمہیں قبُول نہ کریں تو اُس کے بازاروں میں جا کر کہو کہO2] اور وہاں کے بِیماروں کو اچھّا کرو اور اُن سے کہو کہ خُدا کی بادشاہی تُمہارے نزدِیک آ پہنچی ہےO?w اور جِس شہر میں داخِل ہو اور وہاں کے لوگ تُمہیں قبُول کریں تو جو کُچھ تُمہارے سامنے رکھّا جائے کھاؤOM اُسی گھر میں رہو اور جو کُچھ اُن سے مِلے کھاؤ پِیو کیونکہ مزدُوراپنی مزدُوری کا حق دار ہے O گھر گھر نہ پِھروO1[ اگر وہاں کوئی سلامتی کا فرزند ہو گا تو تُمہاراسلام اُس پر ٹھہرے گا نہیں تو تُم پر لَوٹ آئے گاOpY اور جِس گھر میں داخِل ہو پہلے کہو کہ اِس گھر کی سلامتی ہوO نہ بٹوا لے جاؤ نہ جھولی نہ جُوتِیاں اور نہ راہ میں کِسی کو سلام کروO جاؤ O دیکھو مَیں تُم کو گویا برّوں کو بھیڑیوں کے بیچ میں بھیجتا ہُوںO}s اور وہ اُن سے کہنے لگا کہ فصل تو بُہت ہے لیکن مزدُور تھوڑے ہیں اِس لِئے فصل کے مالِک کی مِنّت کرو کہ اپنی فصل کاٹنے کے لِئے مزدُور بھیجےO } اِن باتوں کے بعد خُداوندنے ستّر آدمی اَور مُقرّر کِئے اور جِس جِس شہر اور جگہ کو خُود جانے والا تھا وہاں اُنہیں دو دو کر کے اپنے آگے بھیجاOB} >یِسُو ع نے اُس سے کہا جو کوئی اپنا ہاتھ ہَل پر رکھ کر پِیچھے دیکھتا ہے وہ خُدا کی بادشاہی کے لائِق نہیںOc? =ایک اَور نے بھی کہا اَے خُداوند مَیں تیرے پِیچھے چلُوں گالیکن پہلے مُجھے اِجازت دے کہ اپنے گھر کے لوگوں سے رُخصت ہو آؤںO8i <اُس نے اُس سے کہا کہ مُردوں کو اپنے مُردے دفن کرنے دے لیکن تُو جا کرخُدا کی بادشاہی کی خبر پَھیلاO[/ ;پِھر اُس نے دُوسرے سے کہا میرے پِیچھے چل O اُس نے کہا اَے خُداوند! مُجھے اِجازت دے کہ پہلے جا کر اپنے باپ کو دفن کرُوںOkO :یِسُو ع نے اُس سے کہا کہ لومڑِیوں کے بھٹ ہوتے ہیں اور ہوا کے پرِندوں کے گھونسلے مگر اِبن ِآدم کے لِئے سر دھرنے کی بھی جگہ نہیںO2 ] 9جب وہ راہ میں چلے جاتے تھے تو کِسی نے اُس سے کہا جہاں کہِیں تُو جائے مَیں تیرے پِیچھے چلُوں گاO8 i 8کیونکہ اِبن ِآدم لوگوں کی جان برباد کرنے نہیں بلکہ بچانے آیا[پِھر وہ کِسی اَور گاؤں میں چلے گئےO + 7مگر اُس نے پِھر کر اُنہیں جِھڑکا ]اور کہا تُم نہیں جانتے کہ تُم کَیسی رُوح کے ہوO/ W 6یہ دیکھ کر اُس کے شاگِرد یعقُو ب اور یُوحنّا نے کہا اَے خُداوندکیا تُو چاہتا ہے کہ ہم حُکم دیں کہ آسمان سے آگ نازِل ہو کر اُنہیں بھسم کر دے ]جَیسا ایلیّا ہ نے کِیا[؟O  5لیکن اُنہوں نے اُس کو ٹِکنے نہ دِیا کیونکہ اُس کا رُخ یروشلِیم کی طرف تھاOA{ 4اور اپنے آگے قاصِد بھیجے O وہ جا کر سامرِیوں کے ایک گاؤں میں داخِل ہُوئے تاکہ اُس کے لِئے تیّاری کریںO;o 3جب وہ دِن نزدِیک آئے کہ وہ اُوپر اُٹھایا جائے تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے یروشلِیم جانے کو کمر باندھیO1[ 2لیکن یِسُو ع نے اُس سے کہا کہ اُسے منع نہ کرنا کیونکہ جو تُمہارے خِلاف نہیں وہ تُمہاری طرف ہےO5 1یُوحنّا نے جواب میں کہا اَے اُستاد ہم نے ایک شخص کو تیرے نام سے بدرُوحیں نِکالتے دیکھا اور اُس کو منع کرنے لگے کیونکہ وہ ہمارے ساتھ تیری پَیروی نہیں کرتاOE 0جو کوئی اِس بچّہ کو میرے نام پر قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے کیونکہ جو تُم میں سب سے چھوٹا ہے وُہی بڑا ہےO=s /لیکن یِسُو ع نے اُن کے دِلوں کا خیال معلُوم کر کے ایک بچّہ کو لِیا اور اپنے پاس کھڑا کر کے اُن سے کہاOpY .پِھر اُن میں یہ بحث شرُوع ہُوئی کہ ہم میں سے بڑا کَون ہے؟Ozm -لیکن وہ اِس بات کو سمجھتے نہ تھے بلکہ یہ اُن سے چُھپائی گئی تاکہ اُسے معلُوم نہ کریں اور اِس بات کی بابت اُس سے پُوچھتے ہُوئے ڈرتے تھےO5c ,تُمہارے کانوں میں یہ باتیں پڑی رہیں کیونکہ اِبن ِآدم آدمِیوں کے ہاتھ میں حوالہ کِئے جانے کو ہےO   +اور سب لوگ خُدا کی شان کو دیکھ کر حَیران ہُوئے O لیکن جِس وقت سب لوگ اُن سب کاموں پر جو وہ کرتا تھا تعجُّب کر رہے تھے اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہاOp~Y *وہ آتا ہی تھا کہ بدرُوح نے اُسے پٹک کر مروڑا اور یِسُو ع نے اُس ناپاک رُوح کو جِھڑکا اور لڑکے کو اچھّا کر کے اُس کے باپ کو دے دِیاO}} )یِسُو ع نے جواب میں کہا اَے بے اِعتقاد اور کجَ رَو قَوم میں کب تک تُمہارے ساتھ رہُوں گااور تُمہاری برداشت کرُوں گا؟ اپنے بیٹے کو یہاں لے آO| (اور مَیں نے تیرے شاگِردوں کی مِنّت کی کہ اُسے نِکال دیں لیکن وہ نہ نِکال سکےO{ 'اور دیکھو ایک رُوح اُسے پکڑ لیتی ہے اور وہ یکایک چِیخ اُٹھتا ہے اور اُس کو اَیسا مروڑتی ہے کہ کف بھرلاتا ہے اور اُس کو کُچل کر مُشکِل سے چھوڑتی ہےO|zq &اور دیکھو ایک آدمی نے بِھیڑ میں سے چِلاّ کر کہا اَے اُستاد! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ میرے بیٹے پر نظر کر کیونکہ وہ میرا اِکلَوتا ہےOy+ %دُوسرے دِن جب وہ پہاڑ سے اُترے تھے تو اَیسا ہُؤا کہ ایک بڑی بِھیڑ اُس سے آ مِلیOexC $یہ آواز آتے ہی یِسُو ع اکیلا دکھائی دیا اور وہ چُپ رہے اور جو باتیں دیکھی تِھیں اُن دِنوں میں کِسی کو اُن کی کُچھ خبر نہ دیOw #اور بادل میں سے ایک آواز آئی کہ یہ میرا برگُزِیدہ بیٹاہے O اِس کی سُنوO-vS "وہ یہ کہتا ہی تھا کہ بادل نے آ کر اُن پر سایہ کر لِیا اور جب وہ بادل میں گِھرنے لگے تو ڈر گئےOu !جب وہ اُس سے جُدا ہونے لگے تو اَیسا ہُؤا کہ پطر س نے یِسُو ع سے کہا اَے اُستادہمارا یہاں رہنا اچھّا ہے O پس ہم تِین ڈیرے بنائیں O ایک تیرے لِئے O ایک مُوسیٰ کے لِئے ایک ایلیّا ہ کے لِئے O لیکن وہ جانتا نہ تھا کہ کیا کہتا ہےOt مگر پطر س اور اُس کے ساتھی نِیند میں پڑے تھے اور جب اچھّی طرح بیدار ہُوئے تو اُس کے جلال کو اور اُن دو شخصوں کو دیکھا جو اُس کے ساتھ کھڑے تھےO4sa یہ جلال میں دِکھائی دِئے اور اُس کے اِنتقال کا ذِکر کرتے تھے جو یروشلِیم میں واقِع ہونے کو تھاOrw اور دیکھو دو شخص یعنی مُوسیٰ اور ایلیّا ہ اُس سے باتیں کر رہے تھےOCq جب وہ دُعا کر رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ اُس کے چِہرہ کی صُورت بدل گئی اور اُس کی پوشاک سفید برّاق ہو گئیO]p3 پِھراِن باتوں کے کوئی آٹھ روز بعد اَیسا ہُؤا کہ وہ پطر س اور یُوحنّا اور یعقُو ب کو ہمراہ لے کر پہاڑ پر دُعا کرنے گیاO o لیکن مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اُن میں سے جو یہاں کھڑے ہیں بعض اَیسے ہیں کہ جب تک خُدا کی بادشاہی کو دیکھ نہ لیں مَوت کا مزہ ہرگِز نہ چکّھیں گےO n  کیونکہ جو کوئی مُجھ سے اور میری باتوں سے شرمائے گا اِبنِ آدم بھی جب اپنے اور اپنے باپ کے اور پاک فرِشتوں کے جلال میں آئے گا تو اُس سے شرمائے گاOOm اور آدمی اگر ساری دُنیا کو حاصِل کرے اور اپنی جان کو کھو دے یا اُس کا نُقصان اُٹھائے تو اُسے کیا فائِدہ ہو گا؟OMl کیونکہ جو کوئی اپنی جان بچانا چاہے وہ اُسے کھوئے گا اور جو کوئی میری خاطِر اپنی جان کھوئے وُہی اُسے بچائے گاOsk_ اور اُس نے سب سے کہا اگر کوئی میرے پِیچھے آنا چاہے تو اپنی خُودی سے اِنکار کرے اور ہر روز اپنی صلِیب اُٹھائے اور میرے پِیچھے ہو لےO j اور کہا ضرُور ہے کہ اِبنِ آدم بُہت دُکھ اُٹھائے اور بزُرگ اور سردار کاہِن اور فقِیہہ اُسے ردّ کریں اور وہ قتل کِیا جائے اور تِیسرے دِن جی اُٹھےOqi[ اُس نے اُن کو تاکِید کر کے حُکم دِیا کہ یہ کِسی سے نہ کہناOh7 اُس نے اُن سے کہا لیکن تُم مُجھے کیا کہتے ہو؟ پطر س نے جواب میں کہا کہ خُدا کا مسِیحOjgM اُنہوں نے جواب میں کہا یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا اور بعض ایلیّا ہ کہتے ہیں اور بعض یہ کہ قدِیم نبِیوں میں سے کوئی جی اُٹھاہےOgfG جب وہ تنہائی میں دُعا کر رہا تھا اور شاگِرد اُس کے پاس تھے تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے اُن سے پُوچھا کہ لوگ مُجھے کیا کہتے ہیں؟O1e[ اُنہوں نے کھایا اور سب سیر ہو گئے اور اُن کے بچے ہُوئے ٹُکڑوں کی بارہ ٹوکرِیاں اُٹھائی گئِیںOd' پِھر اُس نے وہ پانچ روٹِیاں اور دو مچھلِیاں لِیں اور آسمان کی طرف دیکھ کر اُن پر برکت بخشی اور توڑ کر اپنے شاگِردوں کو دیتا گیا کہ لوگوں کے آگے رکھّیںOUc# اُنہوں نے اُسی طرح کِیا اور سب کو بِٹھایاO`b9 کیونکہ وہ پانچ ہزار مَرد کے قرِیب تھے O اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا کہ اُن کو تخمِیناً پچاس پچاس کی قِطاروں میں بِٹھاؤO(aI اُس نے اُن سے کہا تُم ہی اُنہیں کھانے کو دو O اُنہوں نے کہا ہمارے پاس صرف پانچ روٹِیاں اور دو مچھلِیاں ہیں مگر ہاں ہم جا کر اِن سب لوگوں کے لِئے کھانامول لے آئیںO=`s جب دِن ڈھلنے لگا تو اُن بارہ نے آکر اُس سے کہا کہ بِھیڑ کو رُخصت کر کہ چاروں طرف کے گاؤں اور بستیوں میں جا ٹِکیں اور کھانے کی تدبِیر کریں کیونکہ ہم یہاں وِیران جگہ میں ہیںO&_E یہ جان کر بِھیڑ اُس کے پِیچھے گئی اور وہ خُوشی کے ساتھ اُن سے مِلا اور اُن سے خُدا کی بادشاہی کی باتیں کرنے لگا اور جو شِفا پانے کے مُحتاج تھے اُنہیں شِفا بخشیOU^# پِھررسُولوں نے جو کُچھ کِیا تھا لَوٹ کر اُس سے بیان کِیا اور وہ اُن کو الگ لے کر بَیت صَیدا نام ایک شہر کو چلا گیاO]} مگر ہیرود یس نے کہا کہ ےُوحنّا کا تو مَیں نے سر کٹوا دِیا O اب یہ کون ہے جِس کی بابت اَیسی باتیں سُنتا ہُوں؟ پس اُسے دیکھنے کی کوشِش میں رہاO&\E اور بعض یہ کہ ایلیّا ہ ظاہِر ہُؤا ہے اور بعض یہ کہ قدِیم نبِیوں میں سے کوئی جی اُٹھاہےOk[O اور چَوتھائی مُلک کا حاکِم ہیرود یس سب اَحوال سُن کر گھبرا گیا O اِس لِئے کہ بعض کہتے تھے کہ ےُوحنّا مُردوں میں سے جی اُٹھا ہےO Z پس وہ روانہ ہو کر گاؤں گاؤں خُوشخبری سُناتے اور ہر جگہ شِفا دیتے پِھرےOSY اور جِس شہر کے لوگ تُمہیں قبُول نہ کریں O اُس شہر سے نِکلتے وقت اپنے پاؤں کی گَرد جھاڑ دینا تاکہ اُن پر گواہی ہوOuXc اور جِس گھر میں داخِل ہو وہِیں رہنا اور وہِیں سے روانہ ہوناOAW{ اور اُن سے کہا کہ راہ کے لِئے کُچھ نہ لینا O نہ لاٹھی O نہ جھولیO نہ روٹی O نہ روپیہ O نہ دو دو کُرتے رکھناO V9 اور اُنہیں خُدا کی بادشاہی کی مُنادی کرنے اور بِیماروں کو اچھّا کرنے کے لِئے بھیجاOFU  پِھر اُس نے اُن بارہ کو بُلا کر اُنہیں سب بدرُوحوں پر اِختیار بخشااور بِیماریوں کو دُور کرنے کی قُدرت دیOT78اُس کے ماں باپ حَیران ہُوئے اور اُس نے اُنہیں تاکِید کی کہ یہ ماجرا کِسی سے نہ کہناODS7اُس کی رُوح پِھر آئی اور وہ اُسی دَم اُٹھی O پِھر یِسُو ع نے حُکم دِیا کہ لڑکی کو کُچھ کھانے کو دِیا جائےOrR]6مگر اُس نے اُس کا ہاتھ پکڑا اور پُکار کر کہا اَے لڑکی اُٹھOiQK5وہ اُس پر ہنسنے لگے کیونکہ جانتے تھے کہ وہ مَر گئی ہےO-PS4اور سب اُس کے لِئے رو پِیٹ رہے تھے مگر اُس نے کہا O ماتم نہ کرو O وہ مَر نہیں گئی بلکہ سوتی ہےORO3اور گھر میں پہنچ کر پطر س اور یُوحنّا اور یعقُوب اور لڑکی کے ماں باپ کے سِوا کِسی کو اپنے ساتھ اندر نہ جانے دِیاON2یِسُو ع نے سُن کر اُسے جواب دِیا کہ خَوف نہ کر فقط اِعتقاد رکھ O وہ بچ جائے گیOWM'1وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ عِبادت خانہ کے سردار کے ہاں سے کِسی نے آ کر کہا کہ تیری بیٹی مَر گئی O اُستاد کو تکلِیف نہ دےO L0اُس نے اُس سے کہا بیٹی! تیرے اِیمان نے تُجھے اچھّا کِیا ہے O سلامت چلی جاONK/جب اُس عَورت نے دیکھا کہ مَیں چُھپ نہیں سکتی تو کانپتی ہُوئی آئی اور اُس کے آگے گِر کر سب لوگوں کے سامنے بیان کِیا کہ مَیں نے کِس سبب سے تُجھے چُھؤا اور کِس طرح اُسی دَم شِفا پا گئیO?Jw.مگر یِسُو ع نے کہا کہ کِسی نے مُجھے چُھؤا تو ہے کیونکہ مَیں نے معلُوم کِیا کہ قُوّت مُجھ سے نِکلی ہےO/IW-اِس پر یِسُو ع نے کہا وہ کون ہے جِس نے مُجھے چُھؤا؟ جب سب اِنکار کرنے لگے تو پطر س اور اُس کے ساتِھیوں نے کہا کہ اَے صاحِب لوگ تُجھے دباتے اور تُجھ پر گِرے پڑتے ہیںO'HG,اُس کے پِیچھے آ کر اُس کی پوشاک کا کنارہ چُھؤا اور اُسی دَم اُس کا خُون بہنا بند ہو گیاOxGi+اور ایک عَورت نے جِس کے بارہ برس سے خُون جاری تھا اور اپنا سارا مال حکِیموں پر خرچ کر چُکی تھی اور کِسی کے ہاتھ سے اچھّی نہ ہو سکی تھیOYF+*کیونکہ اُس کی اِکلَوتی بیٹی جو قرِیباً بارہ برس کی تھی مَرنے کو تھی اور جب وہ جا رہا تھا تو لوگ اُس پر گِرے پڑتے تھےOcE?)اور دیکھو یائِیر نام ایک شخص جو عِبادت خانہ کا سردار تھا آیا اور یِسُو ع کے قدموں پر گِر کر اُس سے مِنّت کی کہ میرے گھر چلO&DE(جب یِسُو ع واپس آ رہا تھا تو لوگ اُس سے خُوشی کے ساتھ مِلے کیونکہ سب اُس کی راہ تکتے تھےO*CM'اپنے گھر کو لَوٹ کر لوگوں سے بیان کر کہ خُدا نے تیرے لِئے کَیسے بڑے کام کِئے O وہ روانہ ہو کر تمام شہر میں چرچا کرنے لگا کہ یِسُو ع نے میرے لِئے کَیسے بڑے کام کِئےO~Bu&لیکن جِس شخص میں سے بدرُوحیں نِکل گئی تِھیں وہ اُس کی مِنّت کر کے کہنے لگا کہ مُجھے اپنے ساتھ رہنے دے مگر یِسُو ع نے اُسے رُخصت کر کے کہاOA+%اور گراسینیوں کے گِرد ونواح کے سب لوگوں نے اُس سے درخواست کی کہ ہمارے پاس سے چلا جا کیونکہ اُن پر بڑی دہشت چھا گئی تھی O پس وہ کشتی میں بَیٹھ کر واپس گیاO@5$اور دیکھنے والوں نے اُن کو خبر دی کہ جِس میں بدرُوحیں تِھیں وہ کِس طرح اچھّا ہُؤاO6?e#لوگ اُس ماجرے کے دیکھنے کو نِکلے اور یِسُو ع کے پاس آکر اُس آدمی کو جِس میں سے بدرُوحیں نِکلی تِھیں کپڑے پہنے اور ہوش میں یِسُو ع کے پاؤں کے پاس بَیٹھے پایا اور ڈر گئےO>"یہ ماجرا دیکھ کر چرانے والے بھاگے اور جا کر شہر اور دیہات میں خبر دیO[=/!اور بدرُوحیں اُس آدمی میں سے نِکل کر سُؤروں کے اندر گئِیں اور غول کڑاڑے پر سے جھپٹ کر جِھیل میں جا پڑااور ڈُوب مَراOk<O وہاں پہاڑ پر سُؤروں کا ایک بڑا غول چر رہا تھا O اُنہوں نے اُس کی مِنّت کی کہ ہمیں اُن کے اندر جانے دے O اُس نے اُنہیں جانے دِیاO ; اور وہ اُس کی مِنّت کرنے لگیں کہ ہمیں اتھاہ گڑھے میں جانے کا حُکم نہ دےO5:cیِسُو ع نے اُس سے پُوچھا تیرا کیا نام ہے؟ اُس نے کہا لشکر کیونکہ اُس میں بُہت سی بدرُوحیں تِھیںOd9Aکیونکہ وہ اُس ناپاک رُوح کو حُکم دیتا تھا کہ اِس آدمی میں سے نِکل جا O اِس لِئے کہ اُس نے اُس کو اکثر پکڑا تھا اور ہر چند لوگ اُسے زنجِیروں اور بیڑیوں سے جکڑ کر قابُو میں رکھتے تھے تَو بھی وہ زنجِیروں کو توڑ ڈالتا تھا اور بدرُوح اُس کو بیابانوں میں بھگائے پِھرتی تھیOD8وہ یِسُو ع کو دیکھ کر چِلّایا اور اُس کے آگے گِر کر بُلند آواز سے کہنے لگا اَے یِسُو ع! خُدا تعالےٰ کے بیٹےO مُجھے تُجھ سے کیا کام؟ تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے عذاب میں نہ ڈالO07Yجب وہ کنارے پر اُترا تو اُس شہر کا ایک مَرد اُسے مِلا جِس میں بدرُوحیں تِھیں اور اُس نے بڑی مُدّت سے کپڑے نہ پہنے تھے اور وہ گھر میں نہیں بلکہ قبروں میں رہا کرتا تھاO6 پِھر وہ گراسینیو ں کے عِلاقہ میں جا پہنچے جو اُس پار گلِیل کے سامنے ہےO%5Cاُس نے اُن سے کہا تُمہارا اِیمان کہاں گیا؟ وہ ڈر گئے اور تعجُّب کر کے آپس میں کہنے لگے کہ یہ کَون ہے؟ یہ تو ہوا اور پانی کو حُکم دیتا ہے اور وہ اُس کی مانتے ہیںO'4Gاُنہوں نے پاس آ کر اُسے جگایا اور کہا کہ صاحِب صاحِب ہم ہلاک ہُوئے جاتے ہیں! اُس نے اُٹھ کر ہوا کو اور پانی کے زور شور کو جِھڑکا اور دونوں تھم گئے اور امن ہو گیاOV3%مگر جب کشتی چلی جاتی تھی تو وہ سو گیا اور جِھیل پر بڑی آندھی آئی اور کشتی پانی سے بھری جاتی تھی اور وہ خطرہ میں تھےOt2aپِھر ایک دِن اَیسا ہُؤا کہ وہ اور اُس کے شاگِرد کشتی میں سوار ہُوئے اور اُس نے اُن سے کہا آؤ جِھیل کے پار چلیں O پس وہ روانہ ہُوئےOK1اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ میری ماں اور میرے بھائی تو یہ ہیں جو خُدا کا کلام سُنتے اور اُس پر عمل کرتے ہیںO(0Iاور اُسے خبر دی گئی کہ تیری ماں اور تیرے بھائی باہر کھڑے ہیں اور تُجھ سے مِلنا چاہتے ہیںO"/=پِھر اُس کی ماں اور اُس کے بھائی اُس کے پاس آئے مگر بِھیڑ کے سبب سے اُس تک پہنچ نہ سکےO.پس خبردار رہو کہ تُم کِس طرح سُنتے ہو کیونکہ جِس کے پاس ہے اُسے دِیا جائے گا اور جِس کے پاس نہیں ہے اُس سے وہ بھی لے لِیا جائے گا جو اپنا سمجھتا ہےOk-Oکیونکہ کوئی چِیز چُھپی نہیں جو ظاہِر نہ ہو جائے گی اور نہ کوئی اَیسی پوشِیدہ بات ہے جو معلُوم نہ ہو گی اور ظہُور میں نہ آئے گیO{,oکوئی شخص چراغ جلا کر برتن سے نہیں چُھپاتا نہ پلنگ کے نِیچے رکھتا ہے بلکہ چراغ دان پر رکھتا ہے تاکہ اندر آنے والوں کو رَوشنی دِکھائی دےOB+}مگر اچھّی زمِین کے وہ ہیں جو کلام کو سُن کر عُمدہ اور نیک دِل میں سنبھالے رہتے اور صبر سے پَھل لاتے ہیںO;*oاور جو جھاڑِیوں میں پڑا اُس سے وہ لوگ مُراد ہیں جِنہوں نے سُنا لیکن ہوتے ہوتے اِس زِندگی کی فِکروں اور دَولت اور عَیش و عِشرت میں پھنس جاتے ہیں اور اُن کا پَھل پَکتا نہیںO )  اور چٹان پر کے وہ ہیں جو سُن کر کلام کو خُوشی سے قبُول کر لیتے ہیں لیکن جڑ نہیں رکھتے مگر کُچھ عرصہ تک اِیمان رکھ کر آزمایش کے وقت پِھر جاتے ہیںOz(m راہ کے کنارے کے وہ ہیں جِنہوں نے سُنا O پِھر اِبلِیس آ کر کلام کو اُن کے دِل سے چِھین لے جاتا ہے O اَیسا نہ ہو کہ اِیمان لا کر نجات پائیںOP' وہ تمثِیل یہ ہے کہ بِیج خُدا کا کلام ہےO%&C اُس نے کہا تُم کو خُدا کی بادشاہی کے بھیدوں کی سمجھ دی گئی ہے مگر اَوروں کو تمثِیلوں میں سُنایا جاتا ہے تاکہ دیکھتے ہُوئے نہ دیکھیں اور سُنتے ہُوئے نہ سمجھیںOj%M اُس کے شاگِردوں نے اُس سے پُوچھا کہ یہ تمثِیل کیا ہے؟O_$7اور کُچھ اچھّی زمِین میں گِرا اور اُگ کر سَو گُنا پَھل لایا O یہ کہہ کر اُس نے پُکارا O جِس کے سُننے کے کان ہوں وہ سُن لے!O#اور کُچھ جھاڑِیوں میں گِرا اور جھاڑِیوں نے ساتھ ساتھ بڑھ کر اُسے دبا لِیاO"اور کُچھ چٹان پر گِرا اور اُگ کر سُوکھ گیا اِس لِئے کہ اُس کو تَری نہ پُہنچیOd!Aایک بونے والا اپنا بِیج بونے نِکلا اور بوتے وقت کُچھ راہ کے کنارے گِرا اور رَوندا گیا اور ہوا کے پرِندوں نے اُسے چُگ لِیاO/ Wپِھر جب بڑی بِھیڑ جمع ہُوئی اور ہر شہر کے لوگ اُس کے پاس چلے آتے تھے اُس نے تمثِیل میں کہا کہO|qاور یُوأنہ ہیرود یس کے دِیوان خُوز ہ کی بِیوی اور سُوسنّا ہ اور بُہتیری اَور عَورتیں بھی تِھیں جو اپنے مال سے اُن کی خِدمت کرتی تِھیںOاور بعض عَورتیں جِنہوں نے بُری رُوحوں اور بِیمارِیوں سے شِفا پائی تھی یعنی مر یم جو مگدلینی کہلاتی تھی جِس میں سے سات بدرُوحیں نِکلی تِھیںO 9تھوڑے عرصہ کے بعد یُوں ہُؤا کہ وہ مُنادی کرتا اور خُدا کی بادشاہی کی خُوشخبری سُناتا ہُؤا شہر شہر اور گاؤں گاؤں پِھرنے لگا اور وہ بارہ اُس کے ساتھ تھےO 2مگر اُس نے عَورت سے کہا تیرے اِیمان نے تُجھے بچا لِیا ہے O سلامت چلی جاOO1اِس پر وہ جو اُس کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے تھے اپنے جی میں کہنے لگے کہ یہ کَون ہے جو گُناہ بھی مُعاف کرتا ہے ؟OY+0اور اُس عَورت سے کہا تیرے گُناہ مُعاف ہُوئےO*M/اِسی لِئے مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ اِس کے گُناہ جو بُہت تھے مُعاف ہُوئے کیونکہ اِس نے بُہت محُبّت کی مگر جِس کے تھوڑے گُناہ مُعاف ہُوئے وہ تھوڑی محُبّت کرتا ہےO.تُو نے میرے سر میں تیل نہ ڈالا مگر اِس نے میرے پاؤں پر عِطر ڈالا ہےO"=-تُو نے مُجھ کو بوسہ نہ دِیا مگر اِس نے جب سے مَیں آیا ہُوں میرے پاؤں چُومنا نہ چھوڑاO  ,اور اُس عَورت کی طرف پِھر کر اُس نے شمعُو ن سے کہا کیا تُو اِس عَورت کو دیکھتا ہے؟ مَیں تیرے گھر مَیں آیاO تُو نے میرے پاؤں دھونے کو پانی نہ دِیا مگر اِس نے میرے پاؤں آنسُوؤں سے بھگو دِئے اور اپنے بالوں سے پونچھےOO+شمعُو ن نے جواب میں کہا میری دانِست میں وہ جِسے اُس نے زِیادہ بخشا O اُس نے اُس سے کہا تُو نے ٹِھیک فَیصلہ کِیاO ~}|m{qzyy6xw@vv&utsrr5qopoinn lkkjii;h:g#f7eYdmdc1bDaa ` ^]]0\v[_ZYY0XVVDUT-RQaPfO|ONMTLKKbJIHGGEE4DCC>BAN@`??==;; 99(8l7s6544,3o211>0l/.--%,+** )w( '&j%$$l#""' vaM}#qx 0 % i}R9;k عِبادت خانہ کا سردار اِس لِئے کہ یِسُو ع نے سبت کے دِن شِفا بخشی خَفا ہو کر لوگوں سے کہنے لگا چھ دِن ہیں جِن میں کام کرنا چاہیے پس اُنہی میں آکر شِفا پاؤ نہ کہ سبت کے دِنO:5 اور اُس نے اُس پر ہاتھ رکھّےO اُسی دَم وہ سِیدھی ہو گئی اور خُدا کی تمجِید کرنے لگیO(9I یِسُو ع نے اُسے دیکھ کر پاس بُلایا اور اُس سے کہا اَے عَورت تُو اپنی کمزوری سے چُھوٹ گئیOw8g اور دیکھو ایک عَورت تھی جِس کو اٹھارہ برس سے کِسی بدرُوح کے باعِث کمزوری تھی O وہ کُبڑی ہو گئی تھی اور کِسی طرح سِیدھی نہ ہو سکتی تھیOn7U پِھر وہ سبت کے دِن کِسی عِبادت خانہ میں تعلِیم دیتا تھاOi6K اگر آگے کو پَھلا تو خَیر نہیں تو اُس کے بعد کاٹ ڈالناOg5G اُس نے جواب میں اُس سے کہا اَے خُداوند اِس سال تو اَور بھی اُسے رہنے دے تاکہ مَیں اُس کے گِرد تھالا کھودُوں اور کھاد ڈالُوںO%4C اِس پر اُس نے باغبان سے کہا کہ دیکھ تِین برس سے مَیں اِس انجِیر کے درخت میں پَھل ڈُھونڈنے آتا ہُوں اور نہیں پاتا O اِسے کاٹ ڈال O یہ زمِین کو بھی کیوں روکے رہے؟Oi3K پِھر اُس نے یہ تمثِیل کہی کہ کِسی نے اپنے تاکِستان میں ایک انجِیرکا درخت لگایاتھا O وہ اُس میں پَھل ڈُھونڈنے آیا اور نہ پایاO27 مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ نہیں بلکہ اگر تُم تَوبہ نہ کرو گے تو سب اِسی طرح ہلاک ہو گےO1 یا کیا وہ اٹھارہ آدمی جِن پر شیلو خ کا بُرج گِرا اور دب کر مَر گئے تُمہاری دانِست میں یروشلِیم کے اَور سب رہنے والوں سے زِیادہ قصُوروار تھے؟O07 مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ نہیں بلکہ اگر تُم تَوبہ نہ کرو گے تو سب اِسی طرح ہلاک ہو گےO /  اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ اِن گلِیلِیوں نے جو اَیسا دُکھ پایا کیا وہ اِس لِئے تُمہاری دانِست میں اَور سب گلِیلِیوں سے زِیادہ گُنہگار تھے؟Of. G اُس وقت بعض لوگ حاضِر تھے جِنہوں نے اُسے اُن گلِیلِیوں کی خبر دی جِن کا خُون پِیلا طُس نے اُن کے ذبِیحوں کے ساتھ مِلایا تھاO&-E ;مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ جب تک تُو دمڑی دمڑی ادا نہ کر دے گا وہاں سے ہرگِز نہ چُھوٹے گاO ,  :جب تُو اپنے مُدّعی کے ساتھ حاکِم کے پاس جا رہا ہے تو راہ میں کوشِش کر کہ اُس سے چُھوٹ جائے O اَیسا نہ ہو کہ وہ تُجھ کو مُنصِف کے پاس کھینچ لے جائے اور مُنصِف تُجھ کو سِپاہی کے حوالہ کرے اور سِپاہی تُجھے قَید میں ڈالےOv+e 9اور تُم اپنے آپ ہی کیوں فَیصلہ نہیں کر لیتے کہ واجِب کیا ہے؟Ol*Q 8اَے رِیاکارو زمِین اور آسمان کی صُورت میں تو اِمتِیاز کرنا تُمہیں آتا ہے لیکن اِس زمانہ کی بابت اِمتِیاز کرنا کیوں نہیں آتا؟O-)S 7اور جب تُم معلُوم کرتے ہو کہ دَکھّنا چل رہی ہے تو کہتے ہو کہ لُو چلے گی اور اَیسا ہی ہوتا ہےOg(G 6پِھر اُس نے لوگوں سے بھی کہا کہ جب بادِل کو پچّھم سے اُٹھتے دیکھتے ہو تو فوراً کہتے ہو کہ مِینہ برسے گا اور اَیسا ہی ہوتا ہےO@'y 5باپ بیٹے سے مُخالفت رکھّے گا اور بیٹا باپ سے O ماں بیٹی سے اور بیٹی ماں سے O ساس بہُو سے اور بہُو ساس سےO$&A 4کیونکہ اب سے ایک گھر کے پانچ آدمی آپس میں مُخالفت رکھّیں گے O دو سے تِین اور تِین سے دوOK% 3کیا تُم گُمان کرتے ہو کہ مَیں زمِین پر صُلح کرانے آیا ہُوں؟ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ نہیں بلکہ جُدائی کرانےO$% 2لیکن مُجھے ایک بپتِسمہ لینا ہے اور جب تک وہ نہ ہو لے مَیں بُہت ہی تنگ رہُوں گا!O#+ 1مَیں زمِین پر آگ بھڑکانے آیا ہُوں اور اگر لگ چُکی ہوتی تو مَیں کیا ہی خُوش ہوتا!O8"i 0مگر جِس نے نہ جان کر مار کھانے کے کام کِئے وہ تھوڑی مار کھائے گا اور جِسے بُہت دِیا گیا اُس سے بُہت طلب کِیا جائے گا اور جِسے بُہت سَونپا گیا ہے اُس سے زِیادہ طلب کریں گےOW!' /اور وہ نَوکر جِس نے اپنے مالِک کی مرضی جان لی اور تیّاری نہ کی نہ اُس کی مرضی کے مُوافِق عمل کِیا بُہت مار کھائے گاO/ W .تو اُس نَوکر کا مالِک اَیسے دِن کہ وہ اُس کی راہ نہ دیکھتا ہو اور اَیسی گھڑی کہ وہ نہ جانتا ہو آ مَوجُود ہو گا اور خُوب کوڑے لگا کر اُسے بے اِیمانوں میں شامِل کرے گاO{ -لیکن اگر وہ نَوکر اپنے دِل میں یہ کہہ کر کہ میرے مالِک کے آنے میں دیر ہے غُلاموں اور لَونڈیوں کو مارنا اور کھا پی کر متوالا ہونا شرُوع کرےO ,مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اُسے اپنے سارے مال پر مُختار کر دے گاOyk +مُبارک ہے وہ نَوکر جِس کا مالِک آ کر اُس کو اَیسا ہی کرتے پائےO *خُداوند نے کہا کَون ہے وہ دِیانت دار اور عقل مند داروغہ جِس کا مالِک اُسے اپنے نَوکر چاکروں پر مُقرّر کرے کہ ہر ایک کی خُوراک وقت پر بانٹ دِیا کرے؟O}s )پطر س نے کہا اَے خُداوند تُو یہ تمثِیل ہم ہی سے کہتا ہے یا سب سے؟O) (تُم بھی تیّار رہو کیونکہ جِس گھڑی تُمہیں گُمان بھی نہ ہو گا اِبنِ آدم آ جائے گاOeC 'لیکن یہ جان رکھّو کہ اگر گھر کے مالِک کو معلُوم ہوتا کہ چور کِس گھڑی آئے گا تو جاگتا رہتا اور اپنے گھر میں نقب لگنے نہ دیتاOC &اور اگر وہ رات کے دُوسرے پہر میں یا تِیسرے پہر میں آ کر اُن کو اَیسے حال میں پائے تو وہ نَوکر مُبارک ہیںO2] %مُبارک ہیں وہ نَوکر جِن کا مالِک آ کر اُنہیں جاگتا پائے O مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ کمر باندھ کر اُنہیں کھانا کھانے کو بِٹھائے گا اور پاس آ کر اُن کی خِدمت کرے گاO&E $اور تُم اُن آدمِیوں کی مانِند بنو جو اپنے مالِک کی راہ دیکھتے ہوں کہ وہ شادی میں سے کب لَوٹے گا تاکہ جب وہ آ کر دروازہ کھٹکھٹائے تو فوراً اُس کے واسطے کھول دیںOiK #تُمہاری کمریں بندھی رہیں اور تُمہارے چراغ جلتے رہیںOzm "کیونکہ جہاں تُمہارا خزانہ ہے وہِیں تُمہارا دِل بھی لگا رہے گاOU# !اپنا مال اسباب بیچ کر خَیرات کر دو اَور اپنے لِئے اَیسے بٹوے بناؤ جو پُرانے نہیں ہوتے یعنی آسمان پر اَیسا خزانہ جو خالی نہیں ہوتا O جہاں چور نزدِیک نہیں جاتا اَور کِیڑا خراب نہیں کرتاO  اَے چھوٹے گلّے نہ ڈر کیونکہ تُمہارے باپ کو پسند آیا کہ تُمہیں بادشاہی دےO   ہاں اُس کی بادشاہی کی تلاش میں رہو تو یہ چِیزیں بھی تُمہیں مِل جائیں گیOX) کیونکہ اِن سب چِیزوں کی تلاش میں دُنیا کی قَومیں رہتی ہیں لیکن تُمہارا باپ جانتا ہے کہ تُم اِن چِیزوں کے مُحتاج ہوO) اور تُم اِس کی تلاش میں نہ رہو کہ کیا کھائیں گے اور کیا پِئیں گے اور نہ شکّی بنوOw پس جب خُدا مَیدان کی گھاس کو جو آج ہے اور کل تنُور میں جَھونکی جائے گی اَیسی پوشاک پہناتا ہے تو اَے کم اِعتقادو تُم کو کیوں نہ پہنائے گا؟Og G سوسن کے درختوں پر غَور کرو کہ کِس طرح بڑھتے ہیں O وہ نہ مِحنت کرتے نہ کاتتے ہیں تَو بھی مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ سُلیما ن بھی باوجُود اپنی ساری شان و شوکت کے اُن میں سے کِسی کی مانِند مُلبّس نہ تھاO  پس جب سب سے چھوٹی بات بھی نہیں کر سکتے تو باقی چِیزوں کی فِکر کیوں کرتے ہو؟O  تُم میں اَیسا کَون ہے جو فِکر کر کے اپنی عُمر میں ایک گھڑی بڑھا سکے؟O ) کووّں پر غَور کرو کہ نہ بوتے ہیں نہ کاٹتے O نہ اُن کے کھتّا ہوتا ہے نہ کوٹھی O تَو بھی خُدا اُنہیں کِھلاتا ہے O تُمہاری قدر تو پرِندوں سے کہِیں زِیادہ ہےO_ 7 کیونکہ جان خُوراک سے بڑھ کر ہے اور بدن پوشاک سےO  پِھر اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اپنی جان کی فِکر نہ کرو کہ ہم کیا کھائیں گے اور نہ اپنے بدن کی کہ کیا پہنیں گےO 9 اَیسا ہی وہ شخص ہے جو اپنے لِئے خزانہ جمع کرتا ہے اور خُدا کے نزدِیک دَو لت مند نہیںOhI مگر خُدا نے اُس سے کہا اَے نادان! اِسی رات تیری جان تُجھ سے طلب کر لی جائے گیO پس جو کُچھ تُو نے تیّار کِیا ہے وہ کِس کا ہو گا؟O3 اور اُن میں اپنا سارا اناج اور مال بھر رکھّوں گا اور اپنی جان سے کہُوں گا اَے جان! تیرے پاس بُہت برسوں کے لِئے بُہت سا مال جمع ہے O چَین کر O کھا پی O خُوش رہO اُس نے کہا مَیں یُوں کرُوں گاکہ اپنی کوٹِھیاں ڈھا کر اُن سے بڑی بناوُں گاOM پس وہ اپنے دِل میں سوچ کر کہنے لگا کہ مَیں کیا کرُوں کیونکہ میرے ہاں جگہ نہیں جہاں اپنی پَیداوار بھر رکھّوں؟O! اور اُس نے اُن سے ایک تمثِیل کہی کہ کِسی دَولت مند کی زمِین میں بڑی فصل ہُوئیOlQ اور اُس نے اُن سے کہا خبردار! اپنے آپ کو ہر طرح کے لالچ سے بچائے رکھّو کیونکہ کِسی کی زِندگی اُس کے مال کی کثرت پر مَوقُوف نہیںO"= اُس نے اُس سے کہا O مِیاں! کِس نے مُجھے تُمہارا مُنصِف یا بانٹنے والا مُقرّر کِیا ہے؟O8i پِھربِھیڑ میں سے ایک نے اُس سے کہا اَے اُستاد! میرے بھائی سے کہہ کہ مِیراث کا میرا حِصّہ مُجھے دےO~} کیونکہ رُوحُ القُدس اُسی گھڑی تُمہیں سِکھا دے گاکہ کیا کہنا چاہئےO~}u اور جب وہ تُم کو عِبادت خانوں میں اور حاکِموں اور اِختیار والوں کے پاس لے جائیں تو فِکر نہ کرنا کہ ہم کِس طرح یا کیا جواب دیں یا کیا کہیںO| اَور جو کوئی اِبنِ آدم کے خِلاف کوئی بات کہے اُس کو مُعاف کِیا جائے گا لیکن جو رُوح ُالقُدس کے حق میں کُفر بَکے اُس کو مُعاف نہ کِیا جائے گاO/{W مگر جو آدمِیوں کے سامنے میرا اِنکار کرے خُدا کے فرِشتوں کے سامنے اُس کا اِنکار کِیا جائے گاOtza اَور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کوئی آدمِیوں کے سامنے میرا اِقرار کرے اِبنِ آدم بھی خُدا کے فرِشتوں کے سامنے اُس کا اِقرار کرے گاO7yg بلکہ تُمہارے سر کے سب بال بھی گِنے ہُوئے ہیں O ڈرو مت O تُمہاری قدر تو بُہت سی چِڑیوں سے زِیادہ ہےO=xs کیا دو پَیسے کی پانچ چِڑیاں نہیں بِکتِیں؟ تَو بھی خُدا کے حضُور اُن میں سے ایک بھی فراموش نہیں ہوتیOw3 لیکن مَیں تُمہیں جتاتا ہُوں کہ کِس سے ڈرنا چاہئے O اُس سے ڈرو جِس کو اِختیار ہے کہ قتل کرنے کے بعد جہنّم میں ڈالے O ہاں مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اُسی سے ڈروOMv مگر تُم دوستوں سے مَیں کہتا ہُوں کہ اُن سے نہ ڈرو جو بدن کو قتل کرتے ہیں اور اُس کے بعد اَور کُچھ نہیں کر سکتےO u9 اِس لِئے جو کُچھ تُم نے اندھیرے میں کہا ہے وہ اُجالے میں سُنا جائے گا اور جو کُچھ تُم نے کوٹھرِیوں کے اندر کان میں کہا ہے کوٹھوں پر اُس کی مُنادی کی جائے گیO,tQ کیونکہ کوئی چِیز ڈھکی نہیں جو کھولی نہ جائے گی اور نہ کوئی چِیز چھُپی ہے جوجانی نہ جائے گیObs ? اِتنے میں جب ہزاروں آدمِیوں کی بِھیڑ لگ گئی یہاں تک کہ ایک دُوسرے پر گِرا پڑتا تھا تو اُس نے سب سے پہلے اپنے شاگِردوں سے یہ کہنا شرُوع کِیا کہ اُس خمِیرسے ہوشیار رہنا جو فریسیوں کی رِیاکاری ہےOrr] 6اور اُس کی گھات میں رہے تاکہ اُس کے مُنہ کی کوئی بات پکڑیںOJq  5جب وہ وہاں سے نِکلا تو فقِیہہ اور فریسی اُسے بے طرح چِمٹنے اور چھیڑنے لگے تاکہ وہ بُہت سی باتوں کا ذِکر کرےOipK 4اَے شرع کے عالِمو تُم پر افسوس! کہ تُم نے معرفت کی کُنجی چِھین لی O تُم آپ بھی داخِل نہ ہُوئے اور داخِل ہونے والوں کو بھی روکاO8oi 3ہابِل کے خُون سے لے کر اُس زکر یاہ کے خُون تک جو قُربان گاہ اور مَقدِس کے بِیج میں ہلاک ہُؤا O مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اِسی زمانہ کے لوگوں سے سب کی بازپُرس کی جائے گیO.nU 2تاکہ سب نبِیوں کے خُون کی جو بنایِ عالَم سے بہایا گیا اِس زمانہ کے لوگوں سے بازپُرس کی جائےOmy 1اِسی لِئے خُدا کی حِکمت نے کہا ہے کہ مَیں نبِیوں اور رسُولوں کو اُن کے پاس بھیجوں گیO وہ اُن میں سے بعض کو قتل کریں گے اور بعض کو ستائیں گےOllQ 0پس تُم گواہ ہو اور اپنے باپ دادا کے کاموں کو پسند کرتے ہو کیونکہ اُنہوں نے تو اُن کو قتل کِیا تھا اور تُم اُن کی قبریں بناتے ہوO3k_ /تُم پر افسوس! کہ تُم تو نبِیوں کی قبروں کو بناتے ہو اور تُمہارے باپ دادا نے اُن کو قتل کِیا تھاO!j; .اُس نے کہا اَے شرع کے عالِمو تُم پر بھی افسوس! کہ تُم اَیسے بوجھ جِن کو اُٹھانا مُشکِل ہے آدمِیوں پر لادتے ہو اور آپ ایک اُنگلی بھی اُن بوجھوں کو نہیں لگاتےOWi' -پِھرشرع کے عالِموں میں سے ایک نے جواب میں اُس سے کہا اَے اُستاد! اِن باتوں کے کہنے سے تُو ہمیں بھی بے عِزّت کرتا ہےOIh  ,تُم پر افسوس! کیونکہ تُم اُن پوشِیدہ قبروں کی مانِند ہو جِن پر آدمی چلتے ہیں اور اُن کو اِس بات کی خبر نہیںOAg{ +اَے فریسیو تُم پر افسوس! کہ تُم عِبادت خانوں میں اعلےٰ درجہ کی کُرسِیاں اور بازاروں میں سلام چاہتے ہوOLf *لیکن اَے فریسیو تُم پر افسوس! کہ پودِینے اور سُداب اور ہر ایک ترکاری پردَہ یکی دیتے ہو اور اِنصاف اور خُدا کی مُحبّت سے غافِل رہتے ہو O لازِم تھا کہ یہ بھی کرتے اور وہ بھی نہ چھوڑتےO e  )ہاں اندر کی چِیزیں خَیرات کر دو تو دیکھو سب کُچھ تُمہارے لِئے پاک ہو گاO{do (اَے نادانو! جِس نے باہر کو بنایا کیا اُس نے اندر کو نہیں بنایا؟Oac; 'خُداوندنے اُس سے کہا اَے فریسیو ! تُم پیالے اور رکابی کو اُوپر سے تو صاف کرتے ہو لیکن تُمہارے اندر لُوٹ اور بَدی بھری ہےOb  &فریسی نے یہ دیکھ کر تعجُّب کِیا کہ اُس نے کھانے سے پہلے غُسل نہیں کِیاO*aM %جب وہ بات کر رہا تھا تو کِسی فریسی نے اُس کی دَعوت کی O پس وہ اندر جا کر کھانا کھانے بَیٹھاO`! $پس اگر تیرا سارا بدن رَوشن ہو اور کوئی حِصّہ تارِیک نہ رہے تو وہ تمام اَیسا رَوشن ہو گا جَیسا اُس وقت ہوتا ہے جب چراغ اپنی چمک سے تُجھے رَوشن کرتا ہےO\_1 #پس دیکھ جو رَوشنی تُجھ میں ہے تارِیکی تو نہیںOe^C "تیرے بدن کا چراغ تیری آنکھ ہے O جب تیری آنکھ درُست ہے تو تیرا سارا بدن بھی رَوشن ہے اور جب خراب ہے تو تیرا بدن بھی تارِیک ہےOv]e !کوئی شخص چراغ جلا کر تَہ خانہ میں یا پَیمانہ کے نِیچے نہیں رکھتا بلکہ چراغ دان پر رکھتا ہے تاکہ اندر آنے والوں کو رَوشنی دِکھائی دےOV\% نَینِو ہ کے لوگ اِس زمانہ کے لوگوں کے ساتھ عدالت کے دِن کھڑے ہو کر اِن کو مُجرِم ٹھہرائیں گے کیونکہ اُنہوں نے ےُوناہ کی مُنادی پر تَوبہ کر لی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو یُوناہ سے بھی بڑا ہےOl[Q دَکھّن کی مَلِکہ اِس زمانہ کے آدمِیوں کے ساتھ عدالت کے دِن اُٹھ کر اِن کو مُجرِم ٹھہرائے گی کیونکہ وہ دُنیا کے کِنارے سے سُلیما ن کی حِکمت سُننے کو آئی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو سُلیما ن سے بھی بڑا ہےO_Z7 کیونکہ جِس طرح ےُوناہ نَینِو ہ کے لوگوں کے لِئے نِشان ٹھہرا اُسی طرح اِبنِ آدم بھی اِس زمانہ کے لوگوں کے لِئے ٹھہرے گاO.YU جب بڑی بِھیڑ جمع ہوتی جاتی تھی تو وہ کہنے لگا کہ اِس زمانہ کے لوگ بُرے ہیں O وہ نِشان طلب کرتے ہیں مگر یُوناہ کے نِشان کے سِوا کوئی اَور نِشان اُن کو نہ دِیا جائے گاO$XA اُس نے کہا ہاں O مگر زِیادہ مُبارک وہ ہیں جو خُدا کا کلام سُنتے اور اُس پر عمل کرتے ہیںO#W? جب وہ یہ باتیں کہہ رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ بِھیڑ میں سے ایک عَورت نے پُکار کر اُس سے کہا مُبارک ہے وہ رِحم جِس میں تُو رہا اور وہ چھاتِیاں جو تُو نے چُوسِیںOV% پِھر جا کر اَور سات رُوحیں اپنے سے بُری ہمراہ لے آتی ہے اور وہ اُس میں داخِل ہو کر وہاں بستی ہیں اور اُس آدمی کا پِچھلا حال پہلے سے بھی خراب ہو جاتا ہےOWU' اور آکر اُسے جھڑا ہُؤا اور آراستہ پاتی ہےO4Ta جب ناپاک رُوح آدمی میں سے نِکلتی ہے تو سُوکھے مقاموں میں آرام ڈُھونڈتی پِھرتی ہے اور جب نہیں پاتی تو کہتی ہے کہ مَیں اپنے اُسی گھر میں لَوٹ جاؤں گی جِس سے نِکلی ہُوںOS% جو میری طرف نہیں وہ میرے خِلاف ہے اور جو میرے ساتھ جمع نہیں کرتا وہ بکھیرتا ہےOR لیکن جب اُس سے کوئی زورآور حملہ کر کے اُس پر غالِب آتا ہے تو اُس کے سب ہتھیار جِن پر اُس کا بھروسا تھا چِھین لیتا اور اُس کا مال لُوٹ کر بانٹ دیتا ہےO5Qc جب زورآور آدمی ہتھیار باندھے ہُوئے اپنی حَویلی کی رکھوالی کرتا ہے تو اُس کا مال محفُوظ رہتا ہےO6Pe لیکن اگر مَیں بدرُوحوں کو خُدا کی قُدرت سے نِکالتا ہُوں توخُدا کی بادشاہی تُمہارے پاس آ پُہنچیOvOe اور اگر مَیں بدرُوحوں کو بعل ز بُول کی مدد سے نِکالتا ہُوں تو تُمہارے بیٹے کِس کی مدد سے نِکالتے ہیں؟ پس وُہی تُمہارے مُنصِف ہوں گےO!N; اور اگر شَیطان بھی اپنا مُخالِف ہو جائے تو اُس کی سلطنت کِس طرح قائِم رہے گی؟ کیونکہ تُم میری بابت کہتے ہو کہ یہ بدرُوحوں کو بعل ز بُول کی مدد سے نِکالتا ہےO{Mo مگر اُس نے اُن کے خیالات کو جان کر اُن سے کہا جِس سلطنت میں پُھوٹ پڑے وہ وِیران ہو جاتی ہے اور جِس گھر میں پُھوٹ پڑے وہ برباد ہو جاتا ہےO~Lu بعض اَور لوگ آزمایش کے لِئے اُس سے ایک آسمانی نِشان طلب کرنے لگےO1K[ لیکن اُن میں سے بعض نے کہا یہ تو بدرُوحوں کے سردار بعل زبُول کی مدد سے بدرُوحوں کو نِکالتا ہےOhJI پِھر وہ ایک گُونگی بدرُوح کو نِکال رہا تھا اور جب وہ بدرُوح نِکل گئی تو اَیسا ہُؤا کہ گُونگا بولا اور لوگوں نے تعجُّب کِیاOiIK پس جب تُم بُرے ہو کر اپنے بچّوں کو اچّھی چِیزیں دینا جانتے ہو تو آسمانی باپ اپنے مانگنے والوں کو رُوحُ القُدس کیوں نہ دے گا؟OJH  یا انڈا مانگے تو اُس کو بِچُّھو دے؟OgGG تُم میں سے اَیسا کَون سا باپ ہے کہ جب اُس کا بیٹا روٹی مانگے تو اُسے پتّھر دے؟ یا مچھلی مانگے تو مچھلی کے بدلے اُسے سانپ دے؟OYF+ کیونکہ جو کوئی مانگتا ہے اُسے مِلتا ہے اور جو ڈُھونڈتا ہے وہ پاتا ہے اور جو کھٹکھٹاتا ہے اُس کے واسطے کھولا جائے گاOgEG پس مَیں تُم سے کہتا ہُوں مانگو تو تُمہیں دِیا جائے گاO ڈُھونڈو تو پاؤ گے O دروازہ کھٹکھٹاؤ تو تُمہارے واسطے کھولا جائے گاOD مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگرچہ وہ اِس سبب سے کہ اُس کا دوست ہے اُٹھ کر اُسے نہ دے تَو بھی اُس کی بے حیائی کے سبب سے اُٹھ کر جِتنی درکار ہیں اُسے دے گاO|Cq اور وہ اندر سے جواب میں کہے مُجھے تکلِیف نہ دے O اب دروازہ بند ہے اور میرے لڑکے میرے پاس بِچھونے پر ہیں O مَیں اُٹھ کر تُجھے دے نہیں سکتاO-BS کیونکہ میرا ایک دوست سفر کر کے میرے پاس آیا ہے اور میرے پاس کُچھ نہیں کہ اُس کے آگے رکھُّوںO{Ao پِھر اُس نے اُن سے کہا تُم میں سے کون ہے جِس کا ایک دوست ہو اور وہ آدھی رات کو اُس کے پاس جا کر اُس سے کہے اَے دوست مُجھے تِین روٹِیاں دےO:@m اور ہمارے گُناہ مُعاف کر کیونکہ ہم بھی اپنے ہر قرض دار کو مُعاف کرتے ہیں اور ہمیں آزمایش میں نہ لاOM? ہماری روز کی روٹی ہر روز ہمیں دِیا کرO+>O اُس نے اُن سے کہا جب تُم دُعا کرو تو کہو اَے باپ! تیرا نام پاک مانا جائے O تیر ی بادشاہی آئےOX= + پِھر اَیسا ہُؤا کہ وہ کِسی جگہ دُعا کر رہا تھا O جب کر چُکا تو اُس کے شاگِردوں میں سے ایک نے اُس سے کہا اَے خُداوند! جَیسا یُوحنّا نے اپنے شاگِردوں کو دُعا کرنا سِکھایا تُو بھی ہمیں سِکھاO)<K *لیکن ایک چِیز ضرُور ہے اور مریم نے وہ اچّھا حِصّہ چُن لِیا ہے جو اُس سے چِھینا نہ جائے گاO,;Q )خُداوند نے جواب میں اُس سے کہا مرتھا ! مرتھا ! تُو تو بُہت سی چِیزوں کی فِکر و تردُّد میں ہےOO: (لیکن مر تھا خِدمت کرتے کرتے گھبرا گئی O پس اُس کے پاس آ کر کہنے لگی اَے خُداوند!کیا تُجھے خیال نہیں کہ میری بہن نے خِدمت کرنے کو مُجھے اکیلا چھوڑ دِیا ہے؟ پس اُسے فرما کہ میری مدد کرےO-9S 'اور مریم نام اُس کی ایک بہن تھی O وہ یِسُو ع کے پاؤں کے پاس بَیٹھ کر اُس کا کلام سُن رہی تھیOA8{ &پِھر جب جا رہے تھے تو وہ ایک گاؤں میں داخِل ہُؤا اور مرتھا نام ایک عَورت نے اُسے اپنے گھر میں اُتاراO7- %اُس نے کہا وہ جِس نے اُس پر رحم کِیا O یِسُو ع نے اُس سے کہا جا تُو بھی اَیسا ہی کرO/6W $اِن تِینوں میں سے اُس شخص کا جو ڈاکُوؤں میں گِھر گیا تھا تیری دانِست میں کَون پڑوسی ٹھہرا؟O5 #دُوسرے دِن دو دِینار نِکال کر بھٹیارے کو دِئے اور کہا اِس کی خبرگِیری کرنا اور جو کُچھ اِس سے زِیادہ خرچ ہو گا مَیں پِھر آ کر تُجھے ادا کر دُوں گاOo4W "اور اُس کے پاس آ کر اُس کے زخموں کو تیل اور مَے لگا کر باندھا اور اپنے جانور پر سوار کر کے سرائے میں لے گیااور اُس کی خبرگِیری کیO3 !لیکن ایک سامری سفر کرتے کرتے وہاں آ نِکلا اور اُسے دیکھ کر اُس نے ترس کھایاO2y اِسی طرح ایک لاوی اُس جگہ آیا O وہ بھی اُسے دیکھ کر کترا کر چلا گیاO1 اِتفاقاً ایک کاہِن اُسی راہ سے جا رہا تھااور اُسے دیکھ کر کَترا کر چلا گیاO?0w یِسُو ع نے جواب میں کہا کہ ایک آدمی یروشلِیم سے یریحُو کی طرف جا رہا تھا کہ ڈاکُوؤں میں گِھر گیا O اُنہوں نے اُس کے کپڑے اُتار لِئے اور مارا بھی اور ادھمُؤا چھوڑ کرچلے گئےO-/S مگر اُس نے اپنے تئِیں راستباز ٹھہرانے کی غرض سے یِسُو ع سے پُوچھا پِھر میرا پڑوسی کَون ہے؟O|.q اُس نے اُس سے کہا تُو نے ٹِھیک جواب دِیا O یِہی کر تو تُو جِئے گاO4-a اُس نے جواب میں کہا کہ خُداوند اپنے خُدا سے اپنے سارے دِل اور اپنی ساری جان اور اپنی ساری طاقت اور اپنی ساری عقل سے مُحبّت رکھ اور اپنے پڑوسی سے اپنے برابر مُحبّت رکھO~,u اُس نے اُس سے کہا تَورَیت میں کیا لِکھا ہے؟ تُوکِس طرح پڑھتا ہے؟Ow+g اور دیکھو ایک عالِمِ شرع اُٹھا اور یہ کہہ کر اُس کی آزمایش کرنے لگا کہ اَے اُستاد! مَیں کیا کرُوں کہ ہمیشہ کی زِندگی کا وارِث بنُوں؟OP* کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ بُہت سے نبِیوں اور بادشاہوں نے چاہا کہ جو باتیں تُم دیکھتے ہو دیکھیں مگر نہ دیکِھیں اور جو باتیں تُم سُنتے ہو سُنیں مگر نہ سُنِیںO نیک سامری کی تمثِیل])3 اور شاگِردوں کی طرف مُتوجِّہ ہو کر خاص اُن ہی سے کہا مُبارک ہیں وہ آنکھیں جو یہ باتیں دیکھتی ہیں جِنہیں تُم دیکھتے ہوOW(' میرے باپ کی طرف سے سب کُچھ مُجھے سَونپا گیا اور کوئی نہیں جانتا کہ بیٹا کَون ہے سِوا باپ کے اور کوئی نہیں جانتا کہ باپ کَون ہے سِوا بیٹے کے اور اُس شخص کے جِس پر بیٹا اُسے ظاہِر کرنا چاہےO z~}} |m{Qzzyxwv|utss"rqpomlkkqjjGici h}gfeDdlbbOan`w__F^]*\[IZYYXWtVUUTS=RRQdPPOHOMMLLoKKJ2IIHuHG2F@EDD>C\BA@??>==<;; 98827J6Z5Y4/3m221(/..-W,+0*)?(L'&%%c$#"!\ <hC>!y&X`U,  )R$KEWYzZT-"مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اُس رات دو آدمی ایک چارپائی پر سوتے ہوں گےO ایک لے لِیا جائے گا اور دُوسرا چھوڑ دِیا جائے گاOM اور ایک گاؤں میں داخِل ہوتے وقت دس کوڑھی اُس کو مِلےO+=O اور اَیسا ہُؤا کہ یروشلِیم کو جاتے ہُوئے وہ سامر یہ اور گلِیل کے بِیچ سے ہو کر جا رہا تھاOC< اِسی طرح تُم بھی جب اُن سب باتوں کی جِن کا تُمہیں حُکم ہُؤا تعمِیل کر چُکو تو کہو کہ ہم نِکمّے نَوکر ہیں O جو ہم پر کرنا فرض تھا وُہی کِیا ہےO یِسُوع دَس آدمِیوں کو شِفا دیتاہے4;a کیا وہ اِس لِئے اُس نَوکر کا اِحسان مانے گا کہ اُس نے اُن باتوں کی جِن کا حُکم ہُؤا تعمِیل کی؟Om:Sاور یہ نہ کہے کہ میرا کھانا تیّار کر اور جب تک مَیں کھاؤُں پِیُوں کمر باندھ کر میری خِدمت کر O اُس کے بعد تُو خُود کھا پی لینا؟O9yمگر تُم میں سے اَیسا کَون ہے جِس کا نَوکر ہل جوتتا یا گلّہ بانی کرتا ہو اَور جب وہ کھیت سے آئے تو اُس سے کہے کہ جلد آ کر کھانا کھانے بَیٹھ؟O8+خُداوند نے کہا کہ اگر تُم میں رائی کے دانے کے برابر بھی اِیمان ہوتا اور تُم اِس تُوت کے درخت سے کہتے کہ جڑ سے اُکھڑ کر سمُندر میں جا لگ تو تُمہاری مانتاOj7Mاِس پر رسُولوں نے خُداوندسے کہا ہمارے اِیمان کو بڑھاO`69اور اگر وہ ایک دِن میں سات دفعہ تیرا گُناہ کرے اور ساتوں دفعہ تیرے پاس پِھر آ کر کہے کہ تَوبہ کرتا ہُوں تو اُسے مُعاف کرO#5?خبردار رہو! اگر تیرا بھائی گُناہ کرے تو اُسے ملامت کر O اگر تَوبہ کرے تو اُسے مُعاف کرO4)اِن چھوٹوں میں سے ایک کو ٹھوکر کِھلانے کی بہ نِسبت اُس شخص کے لِئے یہ بہتر ہوتا کہ چکّی کا پاٹ اُس کے گلے میں لٹکایا جاتا اور وہ سمُندر میں پھینکا جاتاOM3 پِھر اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا یہ نہیں ہو سکتا کہ ٹھوکریں نہ لگیں لیکن اُس پر افسوس ہے جِس کے باعِث سے لگیں!O.2Uاُس نے اُس سے کہا کہ جب وہ مُوسیٰ اور نبِیوں ہی کی نہیں سُنتے تو اگر مُردوں میں سے کوئی جی اُٹھے تو اُس کی بھی نہ مانیں گےO گُناہ (متّی ۱۸‏:۶‏-۷، ۲۱‏-۲۲؛ مرقس ۹‏:۴۲)21]اُس نے کہا نہیں اَے باپ ابرہا مO ہاں اگر کوئی مُردوں میں سے اُن کے پاس جائے تو وہ تَوبہ کریں گےO 0 ابرہا م نے اُس سے کہا اُن کے پاس مُوسیٰ اور انبِیا تو ہیں O اُن کی سُنیںO[//کیونکہ میرے پانچ بھائی ہیں تاکہ وہ اُن کے سامنے اِن باتوں کی گواہی دے O اَیسا نہ ہو کہ وہ بھی اِس عذاب کی جگہ میں آئیںO.-اُس نے کہا پس اَے باپ! مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو اُسے میرے باپ کے گھر بھیجO0-Yاور اِن سب باتوں کے سِوا ہمارے تُمہارے درمِیان ایک بڑا گڑھا واقِع ہے O اَیسا کہ جو یہاں سے تُمہاری طرف پار جانا چاہیں نہ جا سکیں اور نہ کوئی اُدھر سے ہماری طرف آ سکےO,/ابرہا م نے کہا بیٹا! یاد کر کہ تُو اپنی زِندگی میں اپنی اچھّی چِیزیں لے چُکا اور اُسی طرح لعزر بُری چِیزیں لیکن اب وہ یہاں تسلّی پاتا ہے اور تُو تڑپتا ہےO,+Qاور اُس نے پُکار کر کہا اَے باپ ابرہا م مُجھ پر رحم کر کے لعزر کو بھیج کہ اپنی اُنگلی کا سِرا پانی میں بِھگو کر میری زُبان تر کرے کیونکہ مَیں اِس آگ میں تڑپتا ہُوںOv*eاُس نے عالَمِ اَرواح کے درمِیان عذاب میں مُبتلا ہو کر اپنی آنکھیں اُٹھائِیں اور ابرہا م کو دُور سے دیکھا اور اُس کی گود میں لعزر کوOw)gاور اَیسا ہُؤا کہ وہ غرِیب مَرگیا اور فرِشتوں نے اُسے لے جا کر ابرہا م کی گود میں پُہنچا دِیا اور دَولت مند بھی مُؤا اور دفن ہُؤاOZ(-اُسے آرزُو تھی کہ دَولت مند کی میز سے گِرے ہُوئے ٹُکڑوں سے اپنا پیٹ بھرے بلکہ کُتّے بھی آ کر اُس کے ناسُور چاٹتے تھےO'اور لعزر نام ایک غرِیب ناسُوروں سے بھرا ہُؤا اُس کے دروازہ پر ڈالا گیا تھاO;&oایک دَولت مند تھا جو ارغوانی اور مہِین کپڑے پہنتااور ہر روز خُوشی مناتا اور شان و شوکت سے رہتا تھاOy%kجو کوئی اپنی بِیوی کو چھوڑ کر دُوسری سے بیاہ کرے وہ زِنا کرتا ہے اور جو شخص شَوہر کی چھوڑی ہُوئی عَورت سے بیاہ کرے وہ بھی زِنا کرتا ہےO$لیکن آسمان اور زمِین کا ٹل جانا شرِیعت کے ایک نُقطہ کے مِٹ جانے سے آسان ہےOn#Uشرِیعت اور انبِیا یُوحنّا تک رہے O اُس وقت سے خُدا کی بادشاہی کی خُوشخبری دی جاتی ہے اور ہر ایک زور مار کر اُس میں داخِل ہوتا ہےO_"7اُس نے اُن سے کہا کہ تُم وہ ہو کہ آدمِیوں کے سامنے اپنے آپ کو راست باز ٹھہراتے ہو لیکن خُدا تُمہارے دِلوں کو جانتا ہے کیونکہ جو چِیز آدمِیوں کی نظر میں عالی قدر ہے وہ خُدا کے نزدِیک مکرُوہ ہےO! فریسی جو زر دوست تھے اِن سب باتوں کو سُن کر اُسے ٹھٹّھے میں اُڑانے لگےOm S کوئی نَوکر دو مالِکوں کی خِدمت نہیں کر سکتا کیونکہ یا تو ایک سے عداوت رکھّے گا اور دُوسرے سے مُحبّت یا ایک سے مِلا رہے گا اور دُوسرے کو ناچِیز جانے گا O تُم خُدا اور دَولت دونوں کی خِدمت نہیں کر سکتےO0Y اور اگر تُم بیگانہ مال میں دِیانت دار نہ ٹھہرے تو جو تُمہارا اپنا ہے اُسے کَون تُمہیں دے گا؟O,Q پس جب تُم ناراست دَولت میں دِیانت دار نہ ٹھہرے تو حقِیقی دَولت کَون تُمہارے سپُرد کرے گا؟OU# جو تھوڑے میں دِیانت دار ہے وہ بُہت میں بھی دِیانت دار ہے اور جو تھوڑے میں بددِیانت ہے وہ بُہت میں بھی بددِیانت ہےOyk اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ ناراستی کی دَولت سے اپنے لِئے دوست پَیدا کرو تاکہ جب وہ جاتی رہے تو یہ تُم کو ہمیشہ کے مسکنوں میں جگہ دیںOCاور مالِک نے بے اِیمان مُختار کی تعرِیف کی اِس لِئے کہ اُس نے ہوشیاری کی تھی کیونکہ اِس جہان کے فرزند اپنے ہم جِنسوں کے ساتھ مُعاملات میں نُورکے فرزندوں سے زِیادہ ہوشیار ہیںOU#پِھر دُوسرے سے کہا تُجھ پر کیا آتا ہے؟ اُس نے کہا سَو من گیہُوں O اُس نے اُس سے کہا اپنی دستاویز لے کر اسّی لِکھ دےO#?اُس نے کہا سَو من تیل O اُس نے اُس سے کہا اپنی دستاویز لے اور جلد بَیٹھ کر پچاس لِکھ دےO>uپس اُس نے اپنے مالِک کے ایک ایک قرض دار کو بُلا کر پہلے سے پُوچھاکہ تُجھ پر میرے مالِک کا کیا آتا ہے؟O=sمَیں سمجھ گیا کہ کیا کرُوں تاکہ جب مُختاری سے مَوقُوف ہو جاؤُں تو لوگ مُجھے اپنے گھروں میں جگہ دیںO%Cاُس مُختار نے اپنے جی میں کہا کہ کیا کرُوں؟ کیونکہ میرا مالِک مُجھ سے مُختاری چِھینے لیتا ہے O مِٹّی تو مُجھ سے کھودی نہیں جاتی اور بِھیک مانگنے سے شرم آتی ہےO|qپس اُس نے اُس کو بُلا کر کہا کہ یہ کیا ہے جو مَیں تیرے حق میں سُنتا ہُوں؟ اپنی مُختاری کا حِساب دے کیونکہ آگے کو تُو مُختار نہیں رہ سکتاOk Qپِھر اُس نے شاگِردوں سے بھی کہا کہ کِسی دَو لت مند کا ایک مُختار تھا O اُس کی لوگوں نے اُس سے شِکایت کی کہ یہ تیرا مال اُڑاتا ہےOc? لیکن خُوشی منانا اور شادمان ہونا مُناسِب تھا کیونکہ تیرا یہ بھائی مُردہ تھا O اب زِندہ ہُؤا کھویا ہُؤا تھا O اب مِلا ہےO-اُس نے اُس سے کہا بیٹا! تُو تو ہمیشہ میرے پاس ہے اور جو کُچھ میرا ہے وہ تیرا ہی ہےOZ-لیکن جب تیرا یہ بیٹا آیا جِس نے تیرا مال متاع کسبِیوں میں اُڑا دِیا تو اُس کے لِئے تُو نے پَلا ہُؤا بچھڑا ذبح کرایاOkOاُس نے اپنے باپ سے جواب میں کہا دیکھ اِتنے برسوں سے مَیں تیری خِدمت کرتا ہُوں اور کبھی تیری حُکم عدُولی نہیں کی مگر مُجھے تُو نے کبھی ایک بکری کا بچّہ بھی نہ دِیا کہ اپنے دوستوں کے ساتھ خُوشی مناتاO!وہ غُصّے ہُؤا اور اندر جانا نہ چاہا مگر اُس کا باپ باہر جا کر اُسے منانے لگاONاُس نے اُس سے کہا تیرا بھائی آ گیا ہے اور تیرے باپ نے پَلاہُؤا بچھڑا ذبح کرایا ہے کیونکہ اُسے بھلا چنگا پایاOw gاور ایک نَوکر کو بُلا کر دریافت کرنے لگا کہ یہ کیا ہو رہا ہے؟O@ yلیکن اُس کا بڑا بیٹا کھیت میں تھا O جب وہ آ کر گھر کے نزدِیک پہنچا تو گانے بجانے اور ناچنے کی آواز سُنیO2 ]کیونکہ میرا یہ بیٹا مُردہ تھا O اب زِندہ ہُؤا O کھو گیا تھا O اب مِلا ہے O پس وہ خُوشی منانے لگےO wاور پَلے ہُوئے بچھڑے کو لا کر ذبح کرو تاکہ ہم کھا کر خُوشی منائیںOr ]باپ نے اپنے نَوکروں سے کہا اچھّے سے اچّھا لِباس جلد نِکال کر اُسے پہناؤ اور اُس کے ہاتھ میں انگُوٹھی اور پاؤں میں جُوتی پہناؤOgGبیٹے نے اُس سے کہا اَے باپ! مَیں آسمان کا اور تیری نظر میں گُنہگار ہُؤا O اَب اِس لائِق نہیں رہا کہ پِھر تیرا بیٹا کہلاؤُںOveپس وہ اُٹھ کر اپنے باپ کے پاس چلا O وہ ابھی دُور ہی تھا کہ اُسے دیکھ کر اُس کے باپ کو ترس آیا اور دَوڑ کر اُس کو گلے لگا لِیا اور چُوماO5اب اِس لائِق نہیں رہا کہ پِھر تیرا بیٹا کہلاؤُں O مُجھے اپنے مزدُوروں جَیسا کر لےOPمَیں اُٹھ کر اپنے باپ کے پاس جاؤں گا اور اُس سے کہُوں گا اَے باپ! مَیں آسمان کا اور تیری نظر میں گُنہگار ہُؤاO]3پِھراُس نے ہوش میں آ کر کہا میرے باپ کے بُہت سے مزدُوروں کو اِفراط سے روٹی مِلتی ہے اور مَیں یہاں بُھوکا مَر رہا ہُوں!O;oاور اُسے آرزُو تھی کہ جو پَھلِیاں سُؤر کھاتے تھے اُنہی سے اپنا پیٹ بھرے مگر کوئی اُسے نہ دیتا تھاO.Uپِھر اُس مُلک کے ایک باشِندہ کے ہاں جا پڑا O اُس نے اُس کو اپنے کھیتوں میں سُؤر چرانے بھیجاO  اور جب سب خرچ کر چُکا تو اُس مُلک میں سخت کال پڑا اور وہ مُحتاج ہونے لگاOmS اور بُہت دِن نہ گُذرے کہ چھوٹا بیٹا اپنا سب کُچھ جمع کر کے دُور دراز مُلک کو روانہ ہُؤا اور وہاں اپنامال بدچلنی میں اُڑا دِیاOfE اُن میں سے چھوٹے نے باپ سے کہا اَے باپ! مال کا جو حِصّہ مُجھ کو پہنچتا ہے مُجھے دے دے O اُس نے اپنا مال متاع اُنہیں بانٹ دِیاOT~! پِھراُس نے کہا کہ کِسی شخص کے دو بیٹے تھےOO} مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِسی طرح ایک تَوبہ کرنے والے گُنہگار کے باعِث خُدا کے فرِشتوں کے سامنے خُوشی ہوتی ہےOd|A اور جب مِل جائے تو اپنی دوستوں اور پڑوسنوں کو بُلا کر نہ کہے کہ میرے ساتھ خُوشی کرو کیونکہ میرا کھویا ہُؤا دِرہم مِل گیاO{!یا کَون اَیسی عَورت ہے جِس کے پاس دس دِرہم ہوں اور ایک کھو جائے تو وہ چراغ جلا کر گھر میں جھاڑُو نہ دے اور جب تک مِل نہ جائے کوشِش سے ڈُھونڈتی نہ رہے؟Oz7مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِسی طرح نِنانوے راست بازوں کی نِسبت جو تَوبہ کی حاجت نہیں رکھتے ایک تَوبہ کرنے والے گُنہگارکے باعِث آسمان پر زِیادہ خُوشی ہو گیOXy)اور گھر پہنچ کر دوستوں اور پڑوسِیوں کو بُلاتا اورکہتا ہے میرے ساتھ خُوشی کرو کیونکہ میری کھوئی ہُوئی بھیڑ مِل گئیO|xqپِھر جب مِل جاتی ہے تو وہ خُوش ہو کر اُسے کندھے پر اُٹھا لیتا ہےO4waتُم میں کَون اَیسا آدمی ہے جِس کے پاس سَو بھیڑیں ہوں اور اُن میں سے ایک کھو جائے تو نِنانوے کو بیابان میں چھوڑ کر اُس کھوئی ہُوئی کو جب تک مِل نہ جائے ڈُھونڈتا نہ رہے؟O?vyاُس نے اُن سے یہ تمثِیل کہی کہOAu{اور فریسی اور فقِیہہ بُڑبُڑا کر کہنے لگے کہ یہ آدمی گُنہگاروں سے مِلتا اور اُن کے ساتھ کھانا کھاتا ہےOt سب محصُول لینے والے اور گُنہگار اُس کے پاس آتے تھے تاکہ اُس کی باتیں سُنیںO=ss#نہ وہ زمِین کے کام کا رہا نہ کھاد کے O لوگ اُسے باہر پھینک دیتے ہیں O جِس کے کان سُننے کے ہوں وہ سُن لےOr7"نمک اچھّا تو ہے لیکن اگر نمک کا مزہ جاتا رہے تو وہ کِس چِیز سے مزہ دار کِیا جائے گا؟Oq1!پس اِسی طرح تُم میں سے جو کوئی اپنا سب کُچھ ترک نہ کرے وہ میرا شاگِرد نہیں ہو سکتاOp نہیں تو جب وہ ہنُوز دُور ہی ہے ایلچی بھیج کر شرائطِ صُلح کی درخواست کرے گاOZo-یا کَون اَیسا بادشاہ ہے جو دُوسرے بادشاہ سے لڑنے جاتا ہو اور پہلے بَیٹھ کر مشورَہ نہ کر لے کہ آیا مَیں دس ہزار سے اُس کا مُقابلہ کر سکتا ہُوں یا نہیں جو بِیس ہزار لے کر مُجھ پر چڑھا آتا ہے؟OdnAاِس شخص نے عِمارت شرُوع تو کی مگر تکمِیل نہ کر سکاO9mkاَیسا نہ ہو کہ جب نیو ڈال کر تیّار نہ کر سکے تو سب دیکھنے والے یہ کہہ کر اُس پر ہنسنا شرُوع کریں کہOl)کیونکہ تُم میں اَیسا کَون ہے کہ جب وہ ایک بُرج بنانا چاہے تو پہلے بَیٹھ کر لاگت کا حِساب نہ کر لے کہ آیا میرے پاس اُس کے تیّار کرنے کا سامان ہے یا نہیں؟Okجو کوئی اپنی صلِیب اُٹھا کر میرے پِیچھے نہ آئے وہ میرا شاگِرد نہیں ہو سکتاOj!اگر کوئی میرے پاس آئے اور اپنے باپ اور ماں اور بِیوی اور بچّوں اور بھائِیوں اور بہنوں بلکہ اپنی جان سے بھی دُشمنی نہ کرے تو میرا شاگِرد نہیں ہو سکتاO~iuجب بُہت سے لوگ اُس کے ساتھ جا رہے تھے تو اُس نے پِھر کر اُن سے کہاO8hiکیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو بُلائے گئے تھے اُن میں سے کوئی شخص میرا کھانا چکھنے نہ پائے گاOUg#مالِک نے اُس نَوکر سے کہا کہ سڑکوں اور کھیت کی باڑوں کی طرف جا اور لوگوں کو مجبُور کر کے لا تاکہ میرا گھر بھر جائےOf5نَوکر نے کہا اَے خُداوند ! جَیسا تُو نے فرمایا تھا وَیسا ہی ہُؤا اور اب بھی جگہ ہےOce?پس اُس نَوکر نے آ کر اپنے مالِک کو اِن باتوں کی خبر دی O اِس پر گھر کے مالِک نے غُصّے ہو کر اپنے نَوکر سے کہا جلد شہر کے بازاروں اور کُوچوں میں جا کر غرِیبوں لُنجوں اندھوں اور لنگڑوں کو یہاں لے آOudcایک اَور نے کہا مَیں نے بیاہ کِیا ہے O اِس سبب سے نہیں آ سکتاObc=دُوسرے نے کہا مَیں نے پانچ جوڑی بَیل خرِیدے ہیں اور اُنہیں آزمانے جاتا ہُوں O مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں مُجھے معذُوررکھO0bYاِس پر سب نے مِل کر عُذر کرنا شرُوع کِیا O پہلے نے اُس سے کہا مَیں نے کھیت خرِیدا ہے مُجھے ضرُور ہے کہ جا کر اُسے دیکُھوں O مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں مُجھے معذُور رکھO a9اور کھانے کے وقت اپنے نَوکر کو بھیجا کہ بُلائے ہُوؤں سے کہے آؤ O اب کھانا تیّار ہےO`اُس نے اُس سے کہا ایک شخص نے بڑی ضِیافت کی اور بُہت سے لوگوں کو بُلایاOr_]جو اُس کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے تھے اُن میں سے ایک نے یہ باتیں سُن کر اُس سے کہا مُبارک ہے وہ جو خُدا کی بادشاہی میں کھانا کھائےO\^1اور تُجھ پر برکت ہو گی کیونکہ اُن کے پاس تُجھے بدلہ دینے کو کُچھ نہیں اور تُجھے راست بازوں کی قِیامت میں بدلہ مِلے گاO|]q بلکہ جب تُو ضِیافت کرے تو غرِیبوں لُنجوں لنگڑوں اندھوں کو بُلاO\) پِھر اُس نے اپنے بُلانے والے سے بھی یہ کہا کہ جب تُو دِن کا یا رات کا کھانا تیّار کرے تو اپنے دوستوں یا بھائِیوں یا رِشتہ داروں یا دَولت مند پڑوسِیوں کو نہ بُلا تاکہ اَیسا نہ ہو کہ وہ بھی تُجھے بُلائیں اور تیرا بدلہ ہو جائےOS[ کیونکہ جو کوئی اپنے آپ کو بڑا بنائے گا وہ چھوٹا کِیا جائے گا اور جو اپنے آپ کو چھوٹا بنائے گا وہ بڑا کِیا جائے گاOfZE بلکہ جب تُو بُلایا جائے تو سب سے نِیچی جگہ جا بَیٹھ تاکہ جب تیرا بُلانے والا آئے تو تُجھ سے کہے اَے دوست آگے بڑھ کر بَیٹھ! تب اُن سب کی نظر میں جو تیرے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے ہیں تیری عِزّت ہو گیOnYU اور جِس نے تُجھے اور اُسے دونوں کو بُلایا ہے آ کر تُجھ سے کہے کہ اِس کو جگہ دے O پِھر تُجھے شرمِندہ ہو کر سب سے نِیچے بَیٹھنا پڑےOVX%جب کوئی تُجھے شادی میں بُلائے تو صدر جگہ پر نہ بَیٹھ کہ شاید اُس نے کِسی تُجھ سے بھی زِیادہ عِزّت دار کو بُلایا ہوOW5جب اُس نے دیکھا کہ مِہمان صدر جگہ کِس طرح پسند کرتے ہیں تو اُن سے ایک تمثِیل کہی کہO?Vyوہ اِن باتوں کا جواب نہ دے سکےO_U7اور اُن سے کہا تُم میں اَیسا کَون ہے جِس کا گدھا یا بَیل کنُوئیں میں گِر پڑے اور وہ سبت کے دِن اُس کو فوراً نہ نِکال لے؟O{Toوہ چُپ رہ گئے O اُس نے اُسے ہاتھ لگا کر شِفا بخشی اور رُخصت کِیاO&SEیِسُو ع نے شرع کے عالِموں اور فریسیوں سے کہا کہ سَبت کے دِن شِفا بخشنا رَوا ہے یا نہیں؟OcR?اور دیکھو ایک شخص اُس کے سامنے تھا جِسے جلندر تھاOXQ +پِھر اَیسا ہُؤا کہ وہ سبت کے دِن فریسیوں کے سرداروں میں سے کِسی کے گھر کھانا کھانے کو گیا اور وہ اُس کی تاک میں رہےO=Ps #دیکھو تُمہارا گھر تُمہارے ہی لِئے چھوڑا جاتا ہے اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ مُجھ کو اُس وقت تک ہرگِز نہ دیکھو گے جب تک نہ کہو گے کہ مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام سے آتا ہےODO "اَے یروشلِیم !اَے یروشلِیم ! تُو جو نبِیوں کو قتل کرتی ہے اور جو تیرے پاس بھیجے گئے اُن کو سنگسار کرتی ہے کِتنی ہی بار مَیں نے چاہا کہ جِس طرح مُرغی اپنے بچّوں کو پروں تلے جمع کر لیتی ہے اُسی طرح مَیں بھی تیرے بچّوں کو جمع کر لُوں مگر تُم نے نہ چاہا!OIN  !مگر مُجھے آج اور کل اور پرسوں اپنی راہ پر چلنا ضرُور ہے کیونکہ مُمکِن نہیں کہ نبی یروشلِیم سے باہر ہلاک ہوO0MY اُس نے اُن سے کہا کہ جا کر اُس لومڑی سے کہہ دو کہ دیکھ مَیں آج اور کل بدرُوحوں کو نِکالتا اور شِفا بخشنے کا کام انجام دیتا رہُوں گا اور تِیسرے دِن کمال کو پہنچوُں گاOEL اُسی گھڑی بعض فریسیوں نے آ کر اُس سے کہا کہ نِکل کر یہاں سے چل دے کیونکہ ہیرود یس تُجھے قتل کرنا چاہتا ہےOK اور دیکھو بعض آخِر اَیسے ہیں جو اوّل ہوں گے اور بعض اوّل ہیں جو آخِر ہوں گےOJ5 اور پُورب پچّھم اُتّر دکھّن سے لوگ آ کر خُدا کی بادشاہی کی ضِیافت میں شرِیک ہوں گےOI7 وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا جب تُم ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب اور سب نبِیوں کو خُدا کی بادشاہی میں شامِل اور اپنے آپ کو باہر نِکالا ہُؤا دیکھو گےODH مگروہ کہے گا مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ مَیں نہیں جانتا تُم کہاں کے ہو O اَ ے بدکارو! تُم سب مُجھ سے دُور ہوOEG اُس وقت تُم کہنا شرُوع کرو گے کہ ہم نے تو تیرے رُوبرُو کھایا پِیا اور تُو نے ہمارے بازاروں میں تعلِیم دیO[F/ جب گھر کا مالِک اُٹھ کر دروازہ بند کر چُکا ہو اور تُم باہر کھڑے دروازہ کھٹکھٹا کر یہ کہنا شرُوع کرو کہ اَے خُداوند ! ہمارے لِئے کھول دے اور وہ جواب دے کہ مَیں تُم کو نہیں جانتا کہ کہاں کے ہوOE  اُس نے اُن سے کہا جاںفشانی کرو کہ تنگ دروازہ سے داخِل ہو کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ بُہتیرے داخِل ہونے کی کوشِش کریں گے اور نہ ہو سکیں گےOD اور کِسی شخص نے اُس سے پُوچھا کہ اَے خُداوند ! کیا نجات پانے والے تھوڑے ہیں؟O C وہ شہر شہر اور گاؤں گاؤں تعلِیم دیتا ہُؤا یروشلِیم کا سفر کر رہا تھاOCB وہ خمِیر کی مانِند ہے جِسے ایک عَورت نے لے کر تِین پَیمانہ آٹے میں مِلایا اور ہوتے ہوتے سب خمِیر ہو گیاOuAc اُس نے پِھر کہا مَیں خُدا کی بادشاہی کو کِس سے تشبِیہ دُوں؟O@' وہ رائی کے دانے کی مانِند ہے جِس کو ایک آدمی نے لے کر اپنے باغ میں ڈال دِیا O وہ اُگ کر بڑا درخت ہو گیا اور ہوا کے پرِندوں نے اُس کی ڈالیوں پر بسیرا کِیاO?- پس وہ کہنے لگا خُدا کی بادشاہی کِس کی مانِند ہے؟ مَیں اُس کو کِس سے تشبِیہ دُوں؟Ol>Q جب اُس نے یہ باتیں کہِیں تو اُس کے سب مُخالِف شرمِندہ ہُوئے اور ساری بِھیڑ اُن عالی شان کاموں سے جو اُس سے ہوتے تھے خُوش ہُوئیOq=[ پس کیا واجِب نہ تھا کہ یہ جو ابرہا م کی بیٹی ہے جِس کو شَیطان نے اٹھارہ برس سے باندھ رکھّا تھا سبت کے دِن اِس بند سے چُھڑائی جاتی؟O<  خُداوند نے اُس کے جواب میں کہا کہ اَے رِیاکارو! کیا ہر ایک تُم میں سے سبت کے دِن اپنے بَیل یا گدھے کو تھان سے کھول کر پانی پِلانے نہیں لے جاتا؟O Z~}})|{zyy{xwvvIttmsVqqpoFnsmllkejj>e=<;;':l98766;5549332 00"/..-R,+*)(''[&&\%% $m#4""\"!!* w~Ze ?tam-F }  6 j Yby|اُس وقت لوگ اِبنِ آدم کو قُدرت اور بڑے جلال کے ساتھ بادِل میں آتے دیکھیں گےO{اور ڈر کے مارے اور زمِین پر آنے والی بلاؤں کی راہ دیکھتے دیکھتے لوگوں کی جان میں جان نہ رہے گی O اِس لِئے کہ آسمان کی قُوّتیں ہِلائی جائیں گیOz!اور سُورج اور چاند اور سِتاروں میں نِشان ظاہِر ہوں گے اور زمِین پر قَوموں کو تکلِیف ہو گی کیونکہ وہ سمُندر اور اُس کی لہروں کے شور سے گھبرا جائیں گیO5ycاور وہ تلوار کا لُقمہ ہو جائیں گے اور اسِیر ہو کر سب قَوموں میں پُہنچائے جائیں گے اور جب تک غَیر قَوموں کی مِیعاد پُوری نہ ہو یروشلِیم غَیر قَوموں سے پامال ہوتارہے گاOdxAاُن پر افسوس ہے جو اُن دِنوں میں حامِلہ ہوں اور جو دُودھ پِلاتی ہوں! کیونکہ مُلک میں بڑی مُصیِبت اور اِس قَوم پر غضب ہو گاOw1کیونکہ یہ اِنتِقام کے دِن ہوں گے جِن میں سب باتیں جو لِکھّی ہیں پُوری ہو جائیں گیOrv]اُس وقت جو یہُودیہ میں ہوں پہاڑوں پر بھاگ جائیں اور جو یروشلِیم کے اندر ہوں باہر نِکل جائیں اور جو دیہات میں ہوں شہر میں نہ جائیںO3u_پِھرجب تُم یرُوشلِیم کو فَوجوں سے گِھرا ہُؤا دیکھو تو جان لینا کہ اُس کا اُجڑ جانا نزدِیک ہےOUt#اپنے صبر سے تُم اپنی جانیں بچائے رکھّو گےO]s3لیکن تُمہارے سَر کا ایک بال بھی بِیکا نہ ہو گاOgrGاور میرے نام کے سبب سے سب لوگ تُم سے عداوت رکھّیں گےOLqاور تُمہیں ماں باپ اور بھائی اور رِشتہ دار اور دوست بھی پکڑوائیں گے بلکہ وہ تُم میں سے بعض کو مَروا ڈالیں گےObp=کیونکہ مَیں تُمہیں اَیسی زُبان اور حِکمت دُوں گا کہ تُمہارے کِسی مُخالِف کو سامنا کرنے یا خِلاف کہنے کا مقدُور نہ ہو گاO o پس اپنے دِل میں ٹھان رکھّو کہ ہم پہلے سے فِکر نہ کریں گے کہ کیا جواب دیںOSn اور یہ تُمہارا گواہی دینے کا مَوقع ہو گاOmmS لیکن اِن سب باتوں سے پہلے وہ میرے نام کے سبب سے تُمہیں پکڑیں گے اور ستائیں گے اور عِبادت خانوں کی عدالت کے حوالہ کریں گے اور قَیدخانوں میں ڈلوائیں گے اور بادشاہوں اور حاکِموں کے سامنے حاضِر کریں گےObl= اور بڑے بڑے بَھونچال آئیں گے اور جابجا کال اور مری پڑے گی اور آسمان پر بڑی بڑی دہشت ناک باتیں اور نِشانِیاں ظاہِر ہوں گیO k  پِھر اُس نے اُن سے کہا کہ قَوم پر قَوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گیO{jo اور جب لڑائِیوں اور فسادوں کی افواہیں سُنو تو گھبرا نہ جانا کیونکہ اُن کاپہلے وَاقِع ہونا ضرُور ہے لیکن اُس وقت فوراً خاتِمہ نہ ہو گاO3i_اُس نے کہا خبردار! گُمراہ نہ ہونا کیونکہ بُہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے کہ وہ مَیں ہی ہُوں اور یہ بھی کہ وقت نزدِیک آ پُہنچا ہے O تُم اُن کے پِیچھے نہ چلے جاناOMhاُنہوں نے اُس سے پُوچھا کہ اَے اُستاد! پِھر یہ باتیں کب ہوں گی؟ اور جب وہ ہونے کو ہوں اُس وقت کا کیا نِشان ہے؟ONgوہ دِن آئیں گے کہ اِن چِیزوں میں سے جو تُم دیکھتے ہو یہاں کِسی پتّھر پر پتّھر باقی نہ رہے گا جو گِرایا نہ جائےOPfاور جب بعض لوگ ہَیکل کی بابت کہہ رہے تھے کہ وہ نفِیس پتّھروں اور نذر کی ہُوئی چِیزوں سے آراستہ ہے تو اُس نے کہاOoeWکیونکہ اُن سب نے تو اپنے مال کی بُہتات سے نذر کا چندہ ڈالا مگر اِس نے اپنی ناداری کی حالت میں جِتنی روزی اُس کے پاس تھی سب ڈال دیOd-اِس پر اُس نے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اِس کنگال بیوہ نے سب سے زِیادہ ڈالاOpcYاور ایک کنگال بیوہ کو بھی اُس میں دو دَمڑیاں ڈالتے دیکھاOFb پِھر اُس نے آنکھ اُٹھا کر اُن دَولت مندوں کو دیکھا جو اپنی نذروں کے رُوپَے ہَیکل کے خزانہ میں ڈال رہے تھےOHa /وہ بیواؤں کے گھروں کو دبا بَیٹھتے ہیں اور دِکھاوے کے لِئے نماز کو طُول دیتے ہیں O اِنہیں زِیادہ سزا ہو گیOT`!.کہ فقِیہوں سے خبردار رہنا جو لمبے لمبے جامے پہن کر پِھرنے کا شَوق رکھتے ہیں اور بازاروں میں سلام اور عِبادت خانوں میں اعلیٰ درجہ کی کُرسِیاں اور ضِیافتوں میں صدر نشِینی پسند کرتے ہیںOg_G-جب سب لوگ سُن رہے تھے تو اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہاO^,پس داؤُد تو اُسے خُداوند کہتا ہے پِھر وہ اُس کا بیٹا کیوں کر ٹھہرا؟Ox]i+جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں تلے کی چَوکی نہ کر دُوںO#\?*داؤُد تو زبُور میں آپ کہتا ہے کہ خُداوند نے میرے خُداوند سے کہا میری د ہنی طرف بَیٹھO}[s)پِھر اُس نے اُن سے کہا مسِیح کو کِس طرح داؤُد کا بیٹا کہتے ہیں؟OtZa(کیونکہ اُن کواُس سے پِھر کوئی سوال کرنے کی جُرأت نہ ہُوئیOY 'تب بعض فقِیہوں نے جواب میں اُس سے کہا کہ اَے اُستاد تُو نے خُوب فرمایاOX3&لیکن خُدا مُردوں کا خُدا نہیں بلکہ زِندوں کا ہے کیونکہ اُس کے نزدِیک سب زِندہ ہیںO:Wm%لیکن اِس بات کو کہ مُردے جی اُٹھتے ہیں مُوسیٰ نے بھی جھاڑی کے ذِکر میں ظاہِر کِیا ہے O چُنانچہ وہ خُداوندکو ابرہا م کا خُدا اور اِضحا ق کا خُدا اور یعقُو ب کا خُدا کہتا ہےO_V7$کیونکہ وہ پِھر مَرنے کے بھی نہیں اِس لِئے کہ فرِشتوں کے برابر ہوں گے اور قِیامت کے فرزند ہو کر خُدا کے بھی فرزند ہوں گےORU#لیکن جو لوگ اِس لائِق ٹھہریں گے کہ اُس جہان کو حاصِل کریں اور مُردوں میں سے جی اُٹھیں اُن میں بیاہ شادی نہ ہو گیOT"یِسُو ع نے اُن سے کہا کہ اِس جہان کے فرزندوں میں تو بیاہ شادی ہوتی ہےO$SA!پس قِیامت میں وہ عَورت اُن میں سے کِس کی بِیوی ہو گی؟ کیونکہ وہ ساتوں کی بِیوی بنی تھیO پِھر اُس نے تِیسرا بھیجا O اُنہوں نے اُس کو بھی زخمی کر کے نِکال دِیاO@=y پِھر اُس نے ایک اَور نَوکر بھیجاO اُنہوں نے اُس کو بھی پِیٹ کر اور بے عِزّت کر کے خالی ہاتھ لَوٹا دِیاO!<; اور پَھل کے مَوسم پر اُس نے ایک نَوکر باغبانوں کے پاس بھیجا تاکہ وہ تاکِستان کے پَھل کا حِصّہ اُسے دیں لیکن باغبانوں نے اُس کو پِیٹ کر خالی ہاتھ لَوٹا دِیاO; پِھر اُس نے لوگوں سے یہ تمثِیل کہنی شرُوع کی کہ ایک شخص نے تاکِستان لگا کر باغبانوں کو ٹھیکے پر دِیا اور ایک بڑی مُدّت کے لِئے پردیس چلا گیاO):Kیِسُوع نے اُن سے کہا مَیں بھی تُمہیں نہیں بتاتا کہ اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہُوںOp9Yپس اُنہوں نے جواب دِیا ہم نہیں جانتے کہ کِس کی طرف سے تھاOF8اور اگر کہیں کہ اِنسان کی طرف سے تو سب لوگ ہم کو سنگسار کریں گے کیونکہ اُنہیں یقِین ہے کہ ےُوحنّا نبی تھاO97kاُنہوں نے آپس میں کہا کہ اگر ہم کہیں آسمان کی طرف سے تو وہ کہے گا تُم نے کیوں اُس کا یقِین نہ کِیا؟Ou6cےُوحنّا کا بپتِسمہ آسمان کی طرف سے تھا یا اِنسان کی طرف سے؟O5)اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ مَیں بھی تُم سے ایک بات پُوچھتا ہُوں O مُجھے بتاؤOP4اور کہنے لگے کہ ہمیں بتا O تُو اِن کاموں کو کِس اِختیار سے کرتا ہے یا کَون ہے جِس نے تُجھ کو یہ اِختیار دِیا ہے؟O%3 Eاُن دِنوں میں ایک روز اَیسا ہُؤا کہ جب وہ ہَیکل میں لوگوں کو تعلِیم اور خُوشخبری دے رہا تھا تو سردار کاہِن اور فقِیہہ بزُرگوں کے ساتھ اُس کے پاس آ کھڑے ہُوئےO-2S0لیکن کوئی تدبِیر نہ نِکال سکے کہ یہ کِس طرح کریں کیونکہ سب لوگ بڑے شَوق سے اُس کی سُنتے تھےO^15/اور وہ ہر روز ہَیکل میں تعلِیم دیتا تھا مگر سردار کاہِن اور فقِیہہ اور قَوم کے رئِیس اُس کے ہلاک کرنے کی کوشِش میں تھےO60e.اور اُن سے کہا لِکھا ہے کہ میرا گھر دُعا کا گھر ہو گا مگر تُم نے اُس کو ڈاکُوؤں کی کھوہ بنا دِیاOe/C-پِھر وہ ہَیکل میں جا کر بیچنے والوں کو نِکالنے لگاOK.,اور تُجھ کو اور تیرے بچّوں کو جو تُجھ میں ہیں زمِین پر دے پٹکیں گے اور تُجھ میں کِسی پتّھر پر پتّھر باقی نہ چھوڑیں گے اِس لِئے کہ تُو نے اُس وقت کو نہ پہچانا جب تُجھ پر نِگاہ کی گئیOR-+کیونکہ وہ دِن تُجھ پر آئیں گے کہ تیرے دُشمن تیرے گِرد مورچہ باندھ کر تُجھے گھیر لیں گے اور ہر طرف سے تنگ کریں گےO),K*کاش کہ تُو اپنے اِسی دِن میں سلامتی کی باتیں جانتا! مگر اب وہ تیری آنکھوں سے چُھپ گئی ہیںOc+?)جب نزدِیک آ کر شہر کو دیکھا تو اُس پر رویا اور کہاO"*=(اُس نے جواب میں کہا مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر یہ چُپ رہیں تو پتّھر چِلاّ اُٹھیں گےO)'بِھیڑ میں سے بعض فریسیوں نے اُس سے کہا اَے اُستاد! اپنے شاگِردوں کو ڈانٹ دےO,(Q&کہ مُبارک ہے وہ بادشاہ جو خُداوند کے نام سے آتا ہے O آسمان پر صُلح اور عالَمِ بالا پر جلال !OK'%اور جب وہ شہر کے نزدِیک زَیتُو ن کے پہاڑ کے اُتار پر پُہنچا تو شاگِردوں کی ساری جماعت اُن سب مُعجِزوں کے سبب سے جو اُنہوں نے دیکھے تھے خُوش ہو کر بُلند آواز سے خُدا کی حمد کرنے لگیOk&O$جب جا رہا تھا تو وہ اپنے کپڑے راہ میں بِچھاتے جاتے تھےO %9#وہ اُس کو یِسُو ع کے پاس لے آئے اور اپنے کپڑے اُس بچّہ پر ڈال کر یِسُو ع کو سوار کِیاOY$+"اُنہوں نے کہا کہ خُداوندکو اِس کی ضرُورت ہےO1#[!جب گدھی کے بچّہ کو کھول رہے تھے تو اُس کے مالِکوں نے اُن سے کہا کہ اِس بچّہ کو کیوں کھولتے ہو؟O" پس جو بھیجے گئے تھے اُنہوں نے جا کر جَیسا اُس نے اُن سے کہا تھا وَیسا ہی پایاO1![اور اگر کوئی تُم سے پُوچھے کہ کیوں کھولتے ہو؟ تو یُوں کہہ دینا کہ خُداوند کو اِس کی ضرُورت ہےO کہ سامنے کے گاؤں میں جاؤ اور اُس میں داخِل ہوتے ہی ایک گدھی کا بچہّ بندھا ہُؤا مِلے گا جِس پر کبھی کوئی آدمی سوار نہیں ہُؤا O اُسے کھول لاؤOجب وہ اُس پہاڑ پر جو زَیتُو ن کا کہلاتا ہے بَیت فگے اور بَیت عَنِیا ہ کے نزدِیک پُہنچا تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے شاگِردوں میں سے دو کو یہ کہہ کر بھیجاOiKیہ باتیں کہہ کر وہ یروشلِیم کی طرف اُن کے آگے آگے چلاOEمگر میرے اُن دُشمنوں کو جِنہوں نے نہ چاہا تھا کہ مَیں اُن پر بادشاہی کرُوں یہاں لا کر میرے سامنے قتل کروOeCمَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جِس کے پاس ہے اُس کو دِیا جائے گا اور جِس کے پاس نہیں اُس سے وہ بھی لے لِیا جائے گا جو اُس کے پاس ہےO|q(اُنہوں نے اُس سے کہا اَے خُداوند اُس کے پاس دَس اشرفیاں تو ہیں)O(Iاور اُس نے اُن سے کہا جو پاس کھڑے تھے کہ وہ اشرفی اُس سے لے لو اور دَس اشرفی والے کو دے دوO/Wپِھر تُو نے میرا روپیہ ساہُوکار کے ہاں کیوں نہ رکھ دِیا کہ مَیں آ کر اُسے سُود سمیت لے لیتا؟OdAاُس نے اُس سے کہا اَے شرِیر نَوکر مَیں تُجھ کو تیرے ہی مُنہ سے مُلزم ٹھہراتا ہُوں O تُو مُجھے جانتا تھاکہ سخت آدمی ہُوں اور جو مَیں نے نہیں رکھّااُسے اُٹھا لیتا اور جو نہیں بویا اُسے کاٹتا ہُوںO|qکیونکہ مَیں تُجھ سے ڈرتا تھا O اِس لِئے کہ تُو سخت آدمی ہے O جو تُو نے نہیں رکھّااُسے اُٹھا لیتا ہے اور جو تُو نے نہیں بویا اُسے کاٹتا ہےO,Qتِیسرے نے آ کر کہا اَے خُداوند دیکھ تیری اشرفی یہ ہے جِس کو مَیں نے رُومال میں باندھ رکھّاOlQاُس نے اُس سے بھی کہا کہ تُو بھی پانچ شہروں کا حاکِم ہوO دُوسرے نے آ کر کہا اَے خُداوند تیری اشرفی سے پانچ اشرفیاں پَیدا ہُوئِیںOc?اُس نے اُس سے کہا اَے اچھّے نَوکر شاباش! اِس لِئے کہ تُو نِہایت تھوڑے میں دِیانت دار نِکلا اب تو دَس شہروں پر اِختیار رکھOپہلے نے حاضِر ہو کر کہا اَے خُداوندتیری اشرفی سے دس اشرفیاں پَیدا ہُوئِیںO 9جب وہ بادشاہی حاصِل کر کے پِھر آیا تو اَیسا ہُؤا کہ اُن نَوکروں کو بُلا بھیجا جِن کو روپیہ دِیا تھا O تاکہ معلُوم کرے کہ اُنہوں نے لین دین سے کیا کیا کمایاO|qلیکن اُس کے شہر کے آدمی اُس سے عداوت رکھتے تھے اور اُس کے پِیچھے ایلچِیوں کی زُبانی کہلا بھیجا کہ ہم نہیں چاہتے کہ یہ ہم پر بادشاہی کرےOR اُس نے اپنے نَوکروں میں سے دس کو بُلا کر اُنہیں دَس اشرفیاں دِیں اور اُن سے کہا کہ میرے واپس آنے تک لین دین کرناO3 پس اُس نے کہا کہ ایک امِیر دُور دراز مُلک کو چلا تاکہ بادشاہی حاصِل کر کے پِھر آئےO, Q جب وہ اِن باتوں کو سُن رہے تھے تو اُس نے ایک تمثِیل بھی کہی O اِس لِئے کہ یروشلِیم کے نزدِیک تھا اور وہ گُمان کرتے تھے کہ خُدا کی بادشاہی ابھی ظاہِر ہُؤا چاہتی ہےO| q کیونکہ اِبنِ آدم کھوئے ہُوؤں کو ڈُھونڈنے اور نجات دینے آیا ہےO# ? یِسُو ع نے اُس سے کہا آج اِس گھر میں نجات آئی ہے O اِس لِئے کہ یہ بھی ابرہا م کا بیٹا ہےO3 _اور زکّا ئی نے کھڑے ہو کر خُداوند سے کہا اَے خُداوند دیکھ مَیں اپنا آدھا مال غرِیبوں کو دیتا ہُوں اور اگر کِسی کا کُچھ ناحق لے لِیا ہے تو اُس کو چَوگُنا ادا کرتا ہُوںO% Cجب لوگوں نے یہ دیکھا تو سب بُڑبُڑا کر کہنے لگے کہ وہ تو ایک گُنہگار شخص کے ہاں جا اُتراO\1وہ جلد اُتر کر اُس کو خُوشی سے اپنے گھر لے گیاO^5جب یِسُو ع اُس جگہ پُہنچا تو اُوپر نِگاہ کر کے اُس سے کہا اَے زکّا ئی جلد اُتر آ کیونکہ آج مُجھے تیرے گھر رہنا ضرُور ہےO5cپس اُسے دیکھنے کے لِئے آگے دَوڑ کر ایک گُولر کے پیڑ پر چڑھ گیا کیونکہ وہ اُسی راہ سے جانے کو تھاOfEوہ یِسُو ع کو دیکھنے کی کوشِش کرتا تھا کہ کَون سا ہے لیکن بِھیڑ کے سبب سے دیکھ نہ سکتا تھا O اِس لِئے کہ اُس کا قَد چھوٹا تھاO5اور دیکھو زکّا ئی نام ایک آدمی تھا جو محصُول لینے والوں کا سردار اور دَولت مند تھاOJ وہ یریحُو میں داخِل ہو کر جا رہا تھاOY++وہ اُسی دَم بِینا ہو گیا اور خُدا کی تمجِید کرتا ہُؤا اُس کے پِیچھے ہو لِیا اور سب لوگوں نے دیکھ کر خُدا کی حَمد کیOy*یِسُوع نے اُس سے کہا بِینا ہو جا O تیرے اِیمان نے تُجھے اچّھا کِیاO,Q)تُو کیا چاہتا ہے کہ مَیں تیرے لِئے کرُوں؟ اُس نے کہا اَے خُداوند یہ کہ مَیں بِینا ہو جاؤںO;o(یِسُو ع نے کھڑے ہو کر حُکم دِیا کہ اُس کو میرے پاس لاؤ O جب وہ نزدِیک آیا تو اُس نے اُس سے یہ پُوچھاOG~'جو آگے جاتے تھے وہ اُس کو ڈانٹنے لگے کہ چُپ رہے مگر وہ اَور بھی چِلاّیا کہ اَے اِبنِ داؤُد مُجھ پر رحم کرOt}a&اُس نے چِلاّ کر کہا اَے یِسُو ع اِبنِ داؤُد مُجھ پر رحم کرO`|9%اُنہوں نے اُسے خبر دی کہ یِسُو ع ناصری جا رہا ہےO|{q$وہ بِھیڑ کے جانے کی آواز سُن کر پُوچھنے لگا کہ یہ کیا ہو رہا ہے؟OSz#جب وہ چلتے چلتے یریحُو کے نزدِیک پہنچا تو اَیسا ہُؤا کہ ایک اندھا راہ کے کنارے بَیٹھا ہُؤا بِھیک مانگ رہا تھاO^y5"لیکن اُنہوں نے اِن میں سے کوئی بات نہ سمجھی اور یہ قَول اُن پر پوشِیدہ رہا اور اِن باتوں کا مطلب اُن کی سمجھ میں نہ آیاOx!اور اُس کو کوڑے ماریں گے اور قتل کریں گے اور وہ تِیسرے دِن جی اُٹھے گاOmwS کیونکہ وہ غیر قَوم والوں کے حوالہ کِیا جائے گااور لوگ اُس کو ٹھٹّھوں میں اُڑائیں گے اور بے عِزّت کریں گے اور اُس پر تُھوکیں گےO"v=پِھر اُس نے اُن بارہ کو ساتھ لے کر اُن سے کہا کہ دیکھو ہم یروشلِیم کو جاتے ہیں اور جِتنی باتیں نبِیوں کی معرفت لِکھی گئی ہیں اِبنِ آدم کے حق میں پُوری ہوں گیOu/اور اِس زمانہ میں کئی گُنا زِیادہ نہ پائے اور آنے والے عالَم میں ہمیشہ کی زِندگیOt1اُس نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اَیسا کوئی نہیں جِس نے گھر یا بِیوی یا بھائِیوں یا ماں باپ یا بچّوں کو خُدا کی بادشاہی کی خاطِر چھوڑ دِیا ہوOsپطر س نے کہا دیکھ ہم تو اپنا گھر بار چھوڑ کر تیرے پِیچھے ہو لِئے ہیںOqr[اُس نے کہا جو اِنسان سے نہیں ہو سکتا وہ خُدا سے ہو سکتا ہےOaq;سُننے والوں نے کہا تو پِھر کَون نجات پا سکتا ہے؟OCpکیونکہ اُونٹ کا سُوئی کے ناکے میں سے نِکل جانا اِس سے آسان ہے کہ دَولت مند خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہوO2o]یِسُو ع نے اُس کو دیکھ کر کہا کہ دَولت مندوں کا خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہونا کَیسا مُشکل ہے!OnnUیہ سُن کر وہ بُہت غمگِین ہُؤا کیونکہ بڑا دَولت مند تھاO*mMیِسُو ع نے یہ سُن کر اُس سے کہا ابھی تک تُجھ میں ایک بات کی کمی ہے O اپنا سب کُچھ بیچ کر غرِیبوں کو بانٹ دے O تُجھے آسمان پر خزانہ مِلے گا اور آ کر میرے پِیچھے ہو لےOal;اُس نے کہا مَیں نے لڑکپن سے اِن سب پر عمل کِیا ہےOUk#تُو حُکموں کو تو جانتا ہے O زِنا نہ کر O خُون نہ کر O چوری نہ کر O جُھوٹی گواہی نہ دے O اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کرOj/یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو مُجھے کیوں نیک کہتا ہے؟ کوئی نیک نہیں مگر ایک یعنی خُداONiپِھر کِسی سردار نے اُس سے یہ سوال کِیا کہ اَے نیک اُستاد! مَیں کیا کرُوں تاکہ ہمیشہ کی زِندگی کا وارِث بنُوں؟OOhمَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کوئی خُدا کی بادشاہی کو بچّے کی طرح قبُول نہ کرے وہ اُس میں ہرگِز داخِل نہ ہو گاO}gsمگر یِسُو ع نے بچّوں کو اپنے پاس بُلایا اور کہا کہ بچّوں کو میرے پاس آنے دو اور اُنہیں منع نہ کرو کیونکہ خُدا کی بادشاہی اَیسوں ہی کی ہےOSfپِھر لوگ اپنے چھوٹے بچّوں کو بھی اُس کے پاس لانے لگے تاکہ وہ اُن کو چُھوئے اور شاگِردوں نے دیکھ کر اُن کو جِھڑکاO]e3مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہ شخص دُوسرے کی نِسبت راست باز ٹھہر کر اپنے گھر گیا کیونکہ جو کوئی اپنے آپ کو بڑا بنائے گا وہ چھوٹا کِیا جائے گا اور جو اپنے آپ کو چھوٹا بنائے گا وہ بڑا کِیا جائے گاOd لیکن محصُول لینے والے نے دُور کھڑے ہو کر اِتنا بھی نہ چاہا کہ آسمان کی طرف آنکھ اُٹھائے بلکہ چھاتی پِیٹ پِیٹ کر کہا اَے خُدا! مُجھ گُنہگارپر رحم کرO c مَیں ہفتہ میں دو بار روزہ رکھتا اور اپنی ساری آمدنی پر دَہ یکی دیتا ہُوںOFb فریسی کھڑا ہو کر اپنے جی میں یُوں دُعا کرنے لگا کہ اَے خُدا! مَیں تیرا شُکر کرتا ہُوں کہ باقی آدمِیوں کی طرح ظالِم بے اِنصاف زِناکار یا اِس محصُول لینے والے کی مانِند نہیں ہُوںOa  کہ دو شخص ہَیکل میں دُعا کرنے گئے O ایک فریسی O دُوسرا محصُول لینے والاOd`A پِھر اُس نے بعض لوگوں سے جو اپنے پر بھروسا رکھتے تھے کہ ہم راستباز ہیں اور باقی آدمِیوں کو ناچِیز جانتے تھے یہ تمثِیل کہیOR_مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ وہ جلد اُن کا اِنصاف کرے گاO تَو بھی جب اِبنِ آدم آئے گا تو کیا زمِین پر اِیمان پائے گا؟O`^9پس کیا خُدا اپنے برگُزِیدوں کا اِنصاف نہ کرے گا جو رات دِن اُس سے فریاد کرتے ہیں؟ اور کیا وہ اُن کے بارے میں دیر کرے گا؟Od]Aخُداوند نے کہا سُنو! یہ بے اِنصاف قاضی کیا کہتا ہےOq\[تَو بھی اِس لِئے کہ یہ بیوہ مُجھے ستاتی ہے مَیں اِس کااِنصاف کرُوں گا O اَیسا نہ ہو کہ یہ بار بار آ کر آخِر کو میرا ناک میں دَم کرےOm[Sاُس نے کُچھ عرصہ تک تو نہ چاہا لیکن آخِر اُس نے اپنے جی میں کہا کہ گو مَیں نہ خُدا سے ڈرتا اور نہ آدمِیوں کی کُچھ پروا کرتا ہُوںODZاور اُسی شہر میں ایک بیوہ تھی جو اُس کے پاس آ کر یہ کہا کرتی تھی کہ میرا اِنصاف کر کے مُجھے مُدّعی سے بچاOYکِسی شہر میں ایک قاضی تھا O نہ وہ خُدا سے ڈرتا نہ آدمی کی کُچھ پروا کرتا تھاO4X cپِھر اُس نے اِس غرض سے کہ ہر وقت دُعا کرتے رہنا اور ہِمّت نہ ہارنا چاہیے اُن سے یہ تمثِیل کہی کہO\W1%اُنہوں نے جواب میں اُس سے کہا کہ اَے خُداوند ! یہ کہاں ہو گا؟ اُس نے اُن سے کہا جہاں مُردار ہے وہاں گِدھ بھی جمع ہوں گےOV$]دو آدمی جو کھیت میں ہوں گے ایک لے لِیا جائے گا اور دُوسرا چھوڑ دِیا جائے گا[O!U;#دو عَورتیں ایک ساتھ چکّی پِیستی ہوں گی O ایک لے لی جائے گی اور دُوسری چھوڑ دی جائے گیO @~~}m||Q{=zyxxEwwvluuAtt2szsrqpoocnmmjlkjj=iXhhJg\feOdd$cGbaa.`@_^'\\E[[ZCYXWW`VUU TiSS(RQPJONN>MiLKJJrII6HGGFFBEDD\C>ByA@@?>W==2<0;:9c8`8 776V55j4a33@200+/Z.U--,Z+j*b):((B'&%%2$##q"" !l w.(V7>< f1}f V % ]6Ni`&( "وہ کہہ رہے تھے کہ خُداوند بیشک جی اُٹھا اور شمعُو ن کو دِکھائی دِیا ہےO4'a!پس وہ اُسی گھڑی اُٹھ کر یروشلِیم کو لَوٹ گئے اور اُن گیارہ اور اُن کے ساتِھیوں کو اِکٹھّا پایاOt&a اُنہوں نے آپس میں کہا کہ جب وہ راہ میں ہم سے باتیں کرتا اور ہم پر نوِشتوں کا بھید کھولتا تھا تو کیا ہمارے دِل جوش سے نہ بھر گئے تھے؟O6%eاِس پر اُن کی آنکھیں کُھل گئِیں اور اُنہوں نے اُس کوپہچان لِیا اور وہ اُن کی نظر سے غائِب ہو گیاOH$ جب وہ اُن کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھا تو اَیسا ہُؤا کہ اُس نے روٹی لے کر برکت دی اور توڑ کر اُن کو دینے لگاO#اُنہوں نے اُسے یہ کہہ کر مجبُور کِیا کہ ہمارے ساتھ رہ کیونکہ شام ہُؤا چاہتی ہے اور دِن اب بُہت ڈھل گیا O پس وہ اندر گیا تاکہ اُن کے ساتھ رہےO`"9اِتنے میں وہ اُس گاؤں کے نزدِیک پُہنچ گئے جہاں جاتے تھے اور اُس کے ڈھنگ سے اَیسا معلُوم ہُؤا کہ وہ آگے بڑھنا چاہتا ہےOc!?پِھر مُوسیٰ سے اور سب نبِیوں سے شرُوع کر کے سب نوِشتوں میں جِتنی باتیں اُس کے حق میں لِکھی ہُوئی ہیں وہ اُن کو سمجھا دِیںO کیا مسِیح کو یہ دُکھ اُٹھا کر اپنے جلال میں داخِل ہونا ضرُور نہ تھا؟O)اُس نے اُن سے کہا اَے نادانو اور نبِیوں کی سب باتوں کے ماننے میں سُست اِعتقادو!OCاور بعض ہمارے ساتِھیوں میں سے قبر پر گئے اور جَیسا عَورتوں نے کہا تھا وَیسا ہی پایا مگر اُس کو نہ دیکھاOT!اور جب اُس کی لاش نہ پائی تو یہ کہتی ہُوئی آئِیں کہ ہم نے رویا میں فرِشتوں کو بھی دیکھاO اُنہوں نے کہا وہ زِندہ ہےO!;اور ہم میں سے چند عَورتوں نے بھی ہم کو حَیران کر دِیا ہے جو سویرے ہی قبر پر گئی تِھیںOW'لیکن ہم کو اُمّید تھی کہ اِسرا ئیل کو مُخلصی یِہی دے گا اور علاوہ اِن سب باتوں کے اِس ماجرے کو آج تِیسرا دِن ہو گیاOQاورسردار کاہِنوں اورہمارے حاکِموں نے اُس کو پکڑوا دِیا تاکہ اُس پر قتل کا حُکم دِیا جائے اور اُسے مصلُوب کِیاO اُس نے اُن سے کہا کیا ہُؤا ہے؟ اُنہوں نے اُس سے کہا یِسُو ع ناصری کا ماجرا جو خُدا اور ساری اُمّت کے نزدِیک کام اور کلام میں قُدرت والا نبی تھاOپِھر ایک نے جِس کا نام کلِیُپا س تھا جواب میں اُس سے کہا کیا تُو یروشلِیم میں ا کیلا مُسافِر ہے جو نہیں جانتا کہ اِن دِنوں اُس میں کیا کیا ہُؤا ہے؟O/Wاُس نے اُن سے کہا یہ کیا باتیں ہیں جو تُم چلتے چلتے آپس میں کرتے ہو؟ وہ غمگِین سے کھڑے ہو گئےOoWلیکن اُن کی آنکھیں بند کی گئی تِھیں کہ اُس کو نہ پہچانیںO=sجب وہ بات چِیت اور پُوچھ پاچھ کر رہے تھے تو اَیسا ہُؤا کہ یِسُو ع آپ نزدِیک آ کر اُن کے ساتھ ہو لِیاO)اور وہ اِن سب باتوں کی بابت جو واقِع ہُوئی تِھیں آپس میں بات چِیت کرتے جاتے تھےO{ اور دیکھو اُسی دِن اُن میں سے دو آدمی اُس گاؤں کی طرف جا رہے تھے جِس کا نام اِمّاؤُس ہے O وہ یروشلِیم سے قرِیباً سات مِیل کے فاصِلہ پر ہےO} اِس پر پطر س اُٹھ کر قبر تک دَوڑا گیا اور جُھک کر نظر کی اور دیکھا کہ صِرف کفن ہی کفن ہے اور اِس ماجرے سے تعجُّب کرتا ہُؤا اپنے گھر چلا گیاO) مگر یہ باتیں اُنہیں کہانی سی معلُوم ہُوئِیں اور اُنہوں نے اُن کا یقِین نہ کِیاOiK جِنہوں نے رسُولوں سے یہ باتیں کہِیں وہ مریم مگدلینی اور یوأنہ اور یعقُوب کی ماں مریم اور اُن کے ساتھ کی باقی عَورتیں تِھیںO1 اور قبر سے لَوٹ کر اُنہوں نے اُن گیارہ اور باقی سب لوگوں کو اِن سب باتوں کی خبر دیO?yاُس کی باتیں اُنہیں یاد آئِیںO: mضرُور ہے کہ اِبنِ آدم گُنہگاروں کے ہاتھ میں حوالہ کِیا جائے اور مصلُوب ہو اور تِیسرے دِن جی اُٹھےO" =وہ یہاں نہیں بلکہ جی اُٹھا ہے O یاد کرو کہ جب وہ گلِیل میں تھا تو اُس نے تُم سے کہا تھاOL جب وہ ڈر گئِیں اور اپنے سر زمِین پر جُھکائے تو اُنہوں نے اُن سے کہا کہ زِندہ کو مُردوں میں کیوں ڈُھونڈتی ہو؟OF اور اَیسا ہُؤا کہ جب وہ اِس بات سے حَیران تِھیں تو دیکھو دو شخص برّاق پوشاک پہنے اُن کے پاس آ کھڑے ہُوئےO[ /مگر اندر جا کر خُداوند یِسُو ع کی لاش نہ پائیOSاور پتّھر کو قبر پر سے لُڑھکا ہُؤا پایاO /سَبت کے دِن تو اُنہوں نے حُکم کے مُطابِق آرام کِیا O لیکن ہفتہ کے پہلے دِن وہ صُبح سویرے ہی اُن خُوشبُودار چِیزوں کو جو تیّار کی تِھیں لے کر قبر پر آئِیںOeC8اور لَوٹ کر خُوشبُودار چِیزیں اور عِطر تیّار کِیاOwg7اور اُن عَورتوں نے جو اُس کے ساتھ گلِیل سے آئی تِھیں پِیچھے پِیچھے جا کر اُس قَبر کو دیکھا اور یہ بھی کہ اُس کی لاش کِس طرح رکھّی گئیOiK6وہ تیّاری کا دِن تھا اور سبت کا دِن شرُوع ہونے کو تھاO{5اور اُس کو اُتار کر مہِین چادر میں لپیٹا O پِھر ایک قَبر کے اندر رکھ دِیا جو چٹان میں کُھدی ہُوئی تھی اور اُس میں کوئی کبھی رکھا نہ گیا تھاOb=4اُس نے پِیلاطُس کے پاس جا کر یِسُو ع کی لاش مانگیO^53اور اُن کی صلاح اور کام سے رضامند نہ تھا O یہ یہُودِیوں کے شہر اَرِمَتیہ کا باشِندہ اور خُدا کی بادشاہی کا مُنتظِر تھاO2اور دیکھو یُوسف نام ایک شخص مُشِیر تھا جو نیک اور راست باز آدمی تھاOH 1اور اُس کے سب جان پہچان اور وہ عَورتیں جو گلِیل سے اُس کے ساتھ آئی تِھیں دُور کھڑی یہ باتیں دیکھ رہی تِھیںO~/0اور جِتنے لوگ اِس نظّارہ کو آئے تھے یہ ماجرا دیکھ کر چھاتی پِیٹتے ہُوئے لَوٹ گئےO}//یہ ماجرا دیکھ کر صُوبہ دار نے خُدا کی تمجِید کی اور کہا بیشک یہ آدمی راست باز تھاO`|9.پِھر یِسُو ع نے بڑی آواز سے پُکار کر کہا اَے باپ! مَیں اپنی رُوح تیرے ہاتھوں میں سَونپتا ہُوں اَور یہ کہہ کر دَم دے دِیاO|{q-اور سُورج کی رَوشنی جاتی رہی اور مَقدِس کا پردہ بیچ سے پھَٹ گیاOz,پِھر دوپہر کے قرِیب سے تِیسرے پہر تک تمام مُلک میں اندھیرا چھایا رہاOy7+اُس نے اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ آج ہی تُو میرے ساتھ فِردَوس میں ہو گاO x*پِھر اُس نے کہا اَے یِسُو ع جب تُو اپنی بادشاہی میں آئے تو مُجھے یاد کرناO;wo)اور ہماری سزا تو واجبی ہے کیونکہ اپنے کاموں کا بدلہ پا رہے ہیں لیکن اِس نے کوئی بے جا کام نہیں کِیاODv(مگر دُوسرے نے اُسے جِھڑک کر جواب دِیا کہ کیا تُو خُدا سے بھی نہیں ڈرتا حالانکہ اُسی سزا میں گرِفتار ہے؟OmuS'پِھرجو بدکار صلِیب پر لٹکائے گئے تھے اُن میں سے ایک اُسے یُوں طعنہ دینے لگا کہ کیا تُو مسِیح نہیں؟ تُو اپنے آپ کو اور ہم کو بچاOt&اور ایک نوِشتہ بھی اُس کے اُوپر لگایا گیا تھا کہ یہ یہُودِیوں کا بادشاہ ہےOas;%اگر تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے تو اپنے آپ کو بچاOr$سِپاہیوں نے بھی پاس آ کر اور سِرکہ پیش کر کے اُس پر ٹھٹّھا مارا اور کہا کہO#q?#اور لوگ کھڑے دیکھ رہے تھے اور سردار بھی ٹھٹّھے مار مار کر کہتے تھے کہ اِس نے اَوروں کو بچایا O اگر یہ خُدا کا مسِیح اور اُس کا برگُزِیدہ ہے تو اپنے آپ کوبچائےOp"یِسُو ع نے کہا اَے باپ! اِن کو مُعاف کر کیونکہ یہ جانتے نہیں کہ کیا کرتے ہیں O اور اُنہوں نے اُس کے کپڑوں کے حِصّے کِئے اور اُن پر قُرعہ ڈالاOkoO!جب وہ اُس جگہ پر پُہنچے جِسے کھوپڑی کہتے ہیں تو وہاں اُسے مصلُوب کِیا اور بدکاروں کو بھی ایک کود ہنی اور دُوسرے کو بائِیں طرفO$nA اور وہ دو اَور آدمِیوں کو بھی جو بدکار تھے لِئے جاتے تھے کہ اُس کے ساتھ قتل کِئے جائیںO#m?کیونکہ جب ہرے درخت کے ساتھ اَیسا کرتے ہیں تو سُوکھے کے ساتھ کیا کُچھ نہ کِیا جائے گا؟O%lCاُس وقت وہ پہاڑوں سے کہنا شرُوع کریں گے کہ ہم پر گِر پڑو اور ٹِیلوں سے کہ ہمیں چُھپا لوOkyکیونکہ دیکھو وہ دِن آتے ہیں جِن میں کہیں گے مُبارک ہیں بانجھیں اور وہ رحمِ جو باروَر نہ ہُوئے اور وُہ چھاتِیاں جِنہوں نے دُودھ نہ پِلایاOLjیِسُو ع نے اُن کی طرف پِھر کر کہا اَے یروشلِیم کی بیٹِیو! میرے لِئے نہ رو بلکہ اپنے اور اپنے بچّوں کے لِئے روOLiاور لوگوں کی ایک بڑی بِھیڑ اور بُہت سی عَورتیں جو اُس کے واسطے روتی پِیٹتی تِھیں اُس کے پِیچھے پِیچھے چلِیںOhاور جب اُس کو لِئے جاتے تھے تو اُنہوں نے شمعُو ن نام ایک کُرینی کو جو دیہات سے آتا تھا پکڑ کر صلِیب اُس پر لا دی کہ یِسُو ع کے پِیچھے پِیچھے لے چلےO,gQاور جو شخص بغاوت اور خُون کرنے کے سبب سے قَید میں پڑا تھا اور جِسے اُنہوں نے مانگا تھا اُسے چھوڑ دِیا مگر یِسُو ع کو اُن کی مرضی کے مُوافِق سِپاہیوں کے حوالہ کِیاOpfYپس پِیلاطُس نے حُکم دِیا کہ اُن کی درخواست کے مُوافِق ہوO(eIمگر وہ چِلاّ چِلاّ کر سر ہوتے رہے کہ وہ مصلُوب کِیا جائے اور اُن کا چِلاّنا کار گر ہُؤاOdاُس نے تِیسری بار اُن سے کہا کیوں؟ اِس نے کیا بُرائی کی ہے؟ مَیں نے اِس میں قتل کی کوئی وجہ نہیں پائی O پس مَیں اِسے پِٹوا کر چھوڑے دیتا ہُوںOicKلیکن وہ چِلاّ کر کہنے لگے کہ اِس کو مصلُوب کر مصلُوب!O{boمگر پِیلا طُس نے یِسُو ع کو چھوڑنے کے اِرادہ سے پِھر اُن سے کہاO+aO(یہ کِسی بغاوت کے باعِث جو شہر میں ہُوئی تھی اور خُون کرنے کے سبب سے قَید میں ڈالا گیا تھا)O ` وہ سب مِل کر چِلاّ اُٹھے کہ اسے لے جا اور ہماری خاطِر برابّا کو چھوڑ دےOs__(اُسے ہر عِید میں ضرُور تھا کہ کِسی کو اُن کی خاطِرچھوڑ دے)OQ^پس مَیں اُس کو پِٹوا کر چھوڑے دیتا ہُوںO~]uنہ ہیرود یس نے کیونکہ اُس نے اُسے ہمارے پاس واپس بھیجا ہے اور دیکھو اُس سے کوئی اَیسا فِعل سرزد نہیں ہُؤا جِس سے وہ قتل کے لائِق ٹھہرتاO\!اُن سے کہا کہ تُم اِس شخص کو لوگوں کا بہکانے والا ٹھہرا کر میرے پاس لائے ہو اور دیکھو مَیں نے تُمہارے سامنے ہی اُس کی تحقِیقات کی مگر جِن باتوں کا اِلزام تُم اُس پر لگاتے ہو اُن کی نِسبت نہ مَیں نے اُس میں کُچھ قصُور پایاO[ پِھرپیلا طُس نے سردار کاہِنوں اور سرداروں اور عام لوگوں کو جمع کر کےO$ZA اور اُسی دِن ہیرود یس اور پِیلاطُس آپس میں دوست ہو گئے کیونکہ پہلے اُن میں دُشمنی تھیO}Ys پِھر ہیرود یس نے اپنے سِپاہیوں سمیت اُسے ذلِیل کِیا اور ٹھٹّھوں میں اُڑایا اور چمک دار پوشاک پہنا کر اُس کو پِیلاطُس کے پاس واپس بھیجاO X اور سردار کاہِن اور فقِیہہ کھڑے ہُوئے زور شور سے اُس پر اِلزام لگاتے رہےOW اور وہ اُس سے بُہتیری باتیں پُوچھتا رہا مگر اُس نے اُسے کُچھ جواب نہ دِیاODVہیرود یس یِسُو ع کو دیکھ کر بُہت خُوش ہُؤا کیونکہ وہ مُدّت سے اُسے دیکھنے کا مُشتا ق تھا O اِس لِئے کہ اُس نے اُس کاحال سُنا تھا اور اُس کا کوئی مُعجِزہ دیکھنے کا اُمیدوار تھاO[U/اور یہ معلُوم کر کے کہ ہیرود یس کی عمل داری کا ہے اُسے ہیرود یس کے پاس بھیجا کیونکہ وہ بھی اُن دِنوں یروشلِیم میں تھاOgTGیہ سُن کر پِیلاطُس نے پُوچھا کیا یہ آدمی گلِیلی ہے؟OaS;مگر وہ اَور بھی زور دے کر کہنے لگے کہ یہ تمام یہُودیہ میں بلکہ گلِیل سے لے کریہاں تک لوگوں کو سِکھا سِکھا کر اُبھارتا ہےO#R?پِیلاطُس نے سردار کاہِنوں اور عام لوگوں سے کہا مَیں اِس شخص میں کُچھ قصُور نہیں پاتاO@Qyپِیلاطُس نے اُس سے پُوچھا کیا تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے؟ اُس نے اُس کے جواب میں کہا تُو خُود کہتا ہےOP+اور اُنہوں نے اُس پر اِلزام لگانا شرُوع کِیا کہ اِسے ہم نے اپنی قَوم کو بہکاتے اور قَیصر کو خراج دینے سے منع کرتے اور اپنے آپ کو مسِیح بادشاہ کہتے پایاOrO _پِھر اُن کی ساری جماعت اُٹھ کر اُسے پِیلاطُس کے پاس لے گئیO+NOGاُنہوں نے کہا اب ہمیں گواہی کی کیا حاجت رہی؟ کیونکہ ہم نے خُود اُسی کے مُنہ سے سُن لِیا ہےO;MoFاِس پر اُن سب نے کہا پس کیا تُو خُدا کا بیٹا ہے؟ اُس نے اُن سے کہا تُم خُود کہتے ہو کیونکہ مَیں ہُوںOLwEلیکن اب سے اِبنِ آدم قادِرِ مُطلق خُدا کی د ہنی طرف بَیٹھا رہے گاOFKDاور اگر پُوچُھوں تو جواب نہ دو گےO,JQCاگر تُو مسِیح ہے تو ہم سے کہہ دے O اُس نے اُن سے کہا اگر مَیں تُم سے کہُوں تو یقِین نہ کرو گےOqI[Bجب دِن ہُؤا تو سردار کاہِن اور فقِیہہ یعنی قَوم کے بزُرگوں کی مجلِس جمع ہُوئی اور اُنہوں نے اُسے اپنی صدرعدالت میں لے جا کر کہاO|HqAاور اُنہوں نے طعنہ سے اَور بھی بُہت سی باتیں اُس کے خِلاف کہِیںOG3@اور اُس کی آنکھیں بند کر کے اُس سے پُوچھتے تھے کہ نبُوّت سے بتا تُجھے کِس نے مارا؟OF#?اور جو آدمی یِسُو ع کو پکڑے ہُوئے تھے اُس کو ٹھٹّھوں میں اُڑاتے اور مارتے تھےO?Ey>اور وہ باہر جا کر زار زار رویاO'DG=اور خُداوند نے پِھر کر پطر س کی طرف دیکھا اور پطر س کو خُداوندکی وہ بات یاد آئی جو اُس سے کہی تھی کہ آج مُرغ کے بانگ دینے سے پہلے تُو تِین بار میرا اِنکار کرے گاO6Ce<پطر س نے کہا مِیاں مَیں نہیں جانتا تُو کیا کہتا ہے O وہ کہہ ہی رہا تھا کہ اُسی دَم مُرغ نے بانگ دیOHB ;کوئی گھنٹے بھر کے بعد ایک اور شخص یقِینی طَور سے کہنے لگا کہ یہ آدمی بیشک اُس کے ساتھ تھا کیونکہ گلِیلی ہےOPA:تھوڑی دیر کے بعد کوئی اَور اُسے دیکھ کر کہنے لگا کہ تُو بھی اُنہی مَیں سے ہے O پطر س نے کہا مِیاں مَیں نہیں ہُوںO@{9مگر اُس نے یہ کہہ کر اِنکار کِیا کہ اَے عَورت مَیں اُسے نہیں جانتاOK?8ایک لَونڈی نے اُسے آگ کی رَوشنی میں بَیٹھا ہُؤا دیکھ کر اُس پر خُوب نِگاہ کی اور کہا یہ بھی اُس کے ساتھ تھاO1>[7اور جب اُنہوں نے صحن کے بِیچ میں آگ جلائی اور مِل کر بَیٹھے تو پطر س اُن کے بِیچ میں بَیٹھ گیاON=6پِھر وہ اُسے پکڑ کر لے چلے اور سردار کاہِن کے گھر میں لے گئے اور پطر س فاصِلہ پر اُس کے پِیچھے پِیچھے جاتا تھاO`<95جب مَیں ہر روز ہَیکل میں تُمہارے ساتھ تھا تو تُم نے مُجھ پر ہاتھ نہ ڈالا لیکن یہ تُمہاری گھڑی اور تارِیکی کا اِختیار ہےO!;;4پِھر یِسُو ع نے سردار کاہِنوں اور ہَیکل کے سرداروں اور بزُرگوں سے جو اُس پر چڑھ آئے تھے کہا کیا تُم مُجھے ڈاکُو جان کر تلواریں اور لاٹِھیاں لے کر نِکلے ہو؟O#:?3یِسُو ع نے جواب میں کہا اِتنے پر کِفایت کرو اور اُس کے کان کو چُھو کراُس کواچّھا کِیاO9!2اور اُن میں سے ایک نے سردار کاہِن کے نَوکر پر چلا کر اُس کادہنا کان اُڑا دِیاO28]1جب اُس کے ساتِھیوں نے معلُوم کِیا کہ کیا ہونے والا ہے تو کہا اَے خُداوند کیا ہم تلوار چلائیں؟O7#0یِسُو ع نے اُس سے کہا اَے یہُودا ہ کیا تُو بوسہ لے کر اِبنِ آدم کو پکڑواتا ہے؟O6/وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ایک بِھیڑ آئی اور اُن بارہ میں سے وہ جِس کا نام یہُودا ہ تھا اُن کے آگے آگے تھا O وہ یِسُو ع کے پاس آیا کہ اُس کا بوسہ لےO 5.اور اُن سے کہا تُم سوتے کیوں ہو؟ اُٹھ کر دُعا کرو تاکہ آزمایش میں نہ پڑوO4-جب دُعا سے اُٹھ کر شاگِردوں کے پاس آیا تو اُنہیں غم کے مارے سوتے پایاO 3 ,پِھر وہ سخت پریشانی میں مُبتلا ہو کر اَور بھی دِل سوزی سے دُعا کرنے لگا اور اُس کا پسِینہ گویا خُون کی بڑی بڑی بُوندیں ہو کر زمِین پر ٹپکتا تھاO2+اور آسمان سے ایک فرِشتہ اُس کو دِکھائی دِیا O وہ اُسے تقوِیت دیتا تھاO91k*اَے باپ اگر تُو چاہے تو یہ پِیالہ مُجھ سے ہٹا لے تَو بھی میری مرضی نہیں بلکہ تیری ہی مرضی پُوری ہوO;0o)اور وہ اُن سے بمُشکِل الگ ہو کر کوئی پتّھر کا ٹپّہ آگے بڑھا اور گُھٹنے ٹیک کر یُوں دُعا کرنے لگا کہO/(اور اُس جگہ پُہنچ کر اُس نے اُن سے کہا دُعا کرو کہ آزمایش میں نہ پڑوO5.c'پِھر وہ نِکل کر اپنے دستُور کے مُوافِق زَیتُو ن کے پہاڑ کو گیا اور شاگِرد اُس کے پِیچھے ہو لِئےO--&اُنہوں نے کہا اَے خُداوند! دیکھ یہاں دو تلواریں ہیں O اُس نے اُن سے کہا O بُہت ہیںO>,u%کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہ جو لِکھا ہے کہ وہ بدکاروں میں گِنا گیا اُس کا میرے حق میں پُورا ہونا ضرُور ہے O اِس لِئے کہ جو کُچھ مُجھ سے نِسبت رکھتا ہے وہ پُورا ہونا ہےOs+_$اُس نے اُن سے کہا مگر اب جِس کے پاس بٹوا ہو وہ اُسے لے اور اِسی طرح جھولی بھی اور جِس کے پاس نہ ہو وہ اپنی پوشاک بیچ کر تلوار خرِیدےO*1#پِھر اُس نے اُن سے کہا کہ جب مَیں نے تُمہیں بٹوے اور جھولی اور جُوتی بغَیر بھیجا تھا کیا تُم کِسی چِیز کے مُحتاج رہے تھے؟ اُنہوں نے کہا کِسی چِیز کے نہیںOi)K"اُس نے کہا اَے پطر س مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ آج مُرغ بانگ نہ دے گا جب تک تُو تِین بار میرا اِنکار نہ کرے کہ مُجھے نہیں جانتاO!(;!اُس نے اُس سے کہا اَے خُداوند! تیرے ساتھ مَیں قَید ہونے بلکہ مَرنے کو بھی تیّار ہُوںOP' لیکن مَیں نے تیرے لِئے دُعا کی کہ تیرا اِیمان جاتا نہ رہے اور جب تُو رجُوع کرے تو اپنے بھائِیوں کو مضبُوط کرناO&+شمعُون ! شمعُو ن! دیکھ شَیطان نے تُم لوگوں کو مانگ لِیا تاکہ گیہُوں کی طرح پھٹکےOX%)تاکہ میری بادشاہی میں میری میز پر کھاؤ پِیو بلکہ تُم تختوں پر بَیٹھ کر اِسرا ئیل کے بارہ قبِیلوں کا اِنصاف کرو گےO7$gاور جَیسے میرے باپ نے میرے لِئے ایک بادشاہی مُقرّر کی ہے مَیں بھی تُمہارے لِئے مُقرّر کرتا ہُوںOk#Oمگر تُم وہ ہوجو میری آزمایشوں میں برابر میرے ساتھ رہےO1"[کیونکہ بڑا کَون ہے؟ وہ جو کھانا کھانے بَیٹھا یا وہ جو خِدمت کرتا ہے؟ کیا وہ نہیں جو کھانا کھانے بَیٹھا ہے؟ لیکن مَیں تُمہارے درمِیان خِدمت کرنے والے کی مانِند ہُوںOR!مگر تُم اَیسے نہ ہونا بلکہ جو تُم میں بڑا ہے وہ چھوٹے کی مانِند اور جو سردار ہے وہ خِدمت کرنے والے کی مانِند بنےOi Kاُس نے اُن سے کہا کہ غَیر قَوموں کے بادشاہ اُن پر حُکومت چلاتے ہیں اور جو اُن پر اِختیار رکھتے ہیں خُداوندِنِعمت کہلاتے ہیںO}اور اُن میں یہ تکرار بھی ہُوئی کہ ہم میں سے کَون بڑا سمجھا جاتا ہے؟O}اِس پر وہ آپس میں پُوچھنے لگے کہ ہم میں سے کَون ہے جو یہ کام کرے گا؟O`9کیونکہ اِبنِ آدم تو جَیسا اُس کے واسطے مُقرّر ہے جاتا ہی ہے مگر اُس شخص پر افسوس ہے جِس کے وسِیلہ سے وہ پکڑوایا جاتا ہے!OnUمگر دیکھو میرے پکڑوانے والے کا ہاتھ میرے ساتھ میز پر ہےOa;اور اِسی طرح کھانے کے بعد پِیالہ یہ کہہ کر دِیا کہ یہ پِیالہ میرے اُس خُون میں نیا عہد ہے جو تُمہارے واسطے بہایا جاتا ہےO پِھر اُس نے روٹی لی اور شُکر کر کے توڑی اور یہ کہہ کر اُن کو دی کہ یہ میرا بدن ہے جو تُمہارے واسطے دِیا جاتا ہے O میری یادگاری کے لِئے یہی کِیا کروO>uکیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ انگُور کا شِیرہ اب سے کبھی نہ پِیُوں گا جب تک خُدا کی بادشاہی نہ آ لےO پِھر اُس نے پِیالہ لے کر شُکر کِیا اور کہا کہ اِس کو لے کر آپس میں بانٹ لوO6eکیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اُسے کبھی نہ کھاؤُں گا جب تک وہ خُدا کی بادشاہی میں پُورا نہ ہوO'Gاُس نے اُن سے کہا مُجھے بڑی آرزُو تھی کہ دُکھ سہنے سے پہلے یہ فَسح تُمہارے ساتھ کھاؤُںOجب وقت ہو گیا تو وہ کھانا کھانے بَیٹھا اور رسُول اُس کے ساتھ بَیٹھےO! اُنہوں نے جا کر جَیسا اُس نے اُن سے کہا تھا وَیسا ہی پایا اور فَسح تیّار کِیاO وہ تُمہیں ایک بڑا بالاخانہ آراستہ کِیا ہُؤا دِکھائے گا O وہِیں تیّاری کرناOb= اور گھر کے مالِک سے کہنا کہ اُستاد تُجھ سے کہتا ہے وہ مہمان خانہ کہاں ہے جِس میں مَیں اپنے شاگِردوں کے ساتھ فَسح کھاؤں؟Ow اُس نے اُن سے کہا دیکھو شہر میں داخِل ہوتے ہی تُمہیں ایک آدمی پانی کا گھڑا لِئے ہُوئے مِلے گا O جِس گھر میں وہ جائے اُس کے پِیچھے چلے جاناOoW اُنہوں نے اُس سے کہا تُو کہاں چاہتا ہے کہ ہم تیّار کریں؟O3_اور یِسُو ع نے پطر س اور یُوحنّا کو یہ کہہ کر بھیجا کہ جا کر ہمارے کھانے کے لِئے فَسح تیّار کروOoWاور عِیدِ فطِیر کا دِن آیا جِس میں فَسح ذبح کرنا فرض تھاO 'اُس نے مان لِیا اور مَوقع ڈُھونڈنے لگا کہ اُسے بغَیر ہنگامہ اُن کے حوالہ کر دےOd Aوہ خُوش ہُوئے اور اُسے رُوپَے دینے کا اِقرار کِیاO> uاُس نے جا کر سردار کاہِنوں اور سِپاہیوں کے سرداروں سے مشورَہ کِیا کہ اُس کو کِس طرح اُن کے حوالہ کرےO' Gاور شَیطان یہُودا ہ میں سمایا جو اِسکریوتی کہلاتا اور اُن بارہ میں شُمار کِیا جاتا تھاO: mاور سردار کاہِن اور فقِیہہ موقع ڈُھونڈ رہے تھے کہ اُسے کِس طرح مار ڈالیں کیونکہ لوگوں سے ڈرتے تھےOj Oاور عِیدِ فطِیر جِس کو عِیدِ فَسح کہتے ہیں نزدِیک تھیO!&اور صُبح سویرے سب لوگ اُس کی باتیں سُننے کو ہَیکل میں اُس کے پاس آیا کرتے تھےOO%اور وہ ہر روز ہَیکل میں تعلِیم دیتا تھا اور رات کو باہر جا کر اُس پہاڑ پر رہا کرتا تھا جو زَیتُو ن کا کہلاتا ہےOdA$پس ہر وقت جاگتے اور دُعا کرتے رہو تاکہ تُم کو اِن سب ہونے والی باتوں سے بچنے اور اِبنِ آدم کے حضُور کھڑے ہونے کا مقدُور ہوO3#کیونکہ جِتنے لوگ تمام رُویِ زمِین پر مَوجُود ہوں گے اُن سب پر وہ اِسی طرح آ پڑے گاO"پس خبردار رہو O اَیسا نہ ہو کہ تُمہارے دِل خُمار اور نشہ بازی اور اِس زِندگی کی فِکروں سے سُست ہو جائیں اور وہ دِن تُم پر پھندے کی طرح ناگہاں آ پڑےOwg!آسمان اور زمِین ٹل جائیں گے لیکن میری باتیں ہرگِز نہ ٹلیں گیO1 مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک یہ سب باتیں نہ ہو لِیں یہ نسل ہرگِز تمام نہ ہو گیO%اِسی طرح جب تُم اِن باتوں کو ہوتے دیکھو تو جان لو کہ خُدا کی بادشاہی نزدِیک ہےO!;جُونہی اُن میں کونپلیں نِکلتی ہیں تُم دیکھ کر آپ ہی جان لیتے ہو کہ اب گرمی نزدِیک ہےO ~اور اُس نے اُن سے ایک تمثِیل کہی کہ انجِیر کے درخت اور سب درختوں کو دیکھوO;}oاور جب یہ باتیں ہونے لگیں تو سِیدھے ہو کر سر اُوپر اُٹھانا اِس لِئے کہ تُمہاری مَخلصی نزدِیک ہو گیO h\~~}Z|^{{zzcxxewvvutt)ssZZ(YXWVVU"T{TRR4Q[POoN:MDLL2KJJIIHpG(FYEDDHCBAA[@??3>=<<;7:9F8N7D6B55432100 /B.-,+v*q)('&&%$$;#""! p)C ~.+,7k+s! " A = M% lhP%کیونکہ اِس پر یہ مِثل ٹِھیک آتی ہے کہ بونے والا اَور ہے ۔ کاٹنے والا اَور۔oOW$اور کاٹنے والا مزدُوری پاتا اور ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے پَھل جمع کرتا ہے تاکہ بونے والا اور کاٹنے والا دونوں مِل کر خُوشی کریں۔N#کیا تُم کہتے نہیں کہ فصل کے آنے میں ابھی چار مہِینے باقی ہیں؟ دیکھو مَیں تُم سے کہتا ہُوں اپنی آنکھیں اُٹھا کر کھیتوں پر نظر کرو کہ فصل پک گئی ہے۔WM'"یِسُو ع نے اُن سے کہا میرا کھانا یہ ہے کہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی کے مَوافِق عمل کرُوں اور اُس کا کام پُورا کرُوں۔ L !پس شاگِردوں نے آپس میں کہا کیا کوئی اُس کے لِئے کُچھ کھانے کو لایا ہے؟۔K/ لیکن اُس نے اُن سے کہا میرے پاس کھانے کے لِئے اَیسا کھانا ہے جِسے تُم نہیں جانتے۔Jاِتنے میں اُس کے شاگِرد اُس سے یہ درخواست کرنے لگے کہ اَے ربیّ! کُچھ کھا لے۔KIوہ شہر سے نِکل کر اُس کے پاس آنے لگے۔-HSآؤ ۔ ایک آدمی کو دیکھو جِس نے میرے سب کام مُجھے بتا دِئے ۔ کیا مُمکِن ہے کہ مسِیح یِہی ہے؟۔~Guپس عَورت اپنا گھڑا چھوڑ کر شہر میں چلی گئی اور لوگوں سے کہنے لگی۔#F?اِتنے میں اُس کے شاگِرد آ گئے اور تعجُّب کرنے لگے کہ وہ عَورت سے باتیں کر رہا ہے تَو بھی کِسی نے نہ کہا کہ تُو کیا چاہتا ہے؟ یا اُس سے کِس لِئے باتیں کرتا ہے؟۔vEeیِسُو ع نے اُس سے کہا مَیں جو تُجھ سے بول رہا ہُوں وُہی ہُوں۔]D3عَورت نے اُس سے کہا مَیں جانتی ہُوں کہ مسِیح جوخرِستُس کہلاتا ہے آنے والا ہے ۔ جب وہ آئے گا تو ہمیں سب باتیں بتا دے گا۔Cخُدا رُوح ہے اور ضرُور ہے کہ اُس کے پرستار رُوح اور سچّائی سے پرستِش کریں۔Bwمگر وہ وقت آتا ہے بلکہ اب ہی ہے کہ سچّے پرستار باپ کی پرستِش رُوح اور سچّائی سے کریں گے کیونکہ باپ اپنے لِئے اَیسے ہی پرستار ڈُھونڈتا ہے۔\A1تُم جِسے نہیں جانتے اُس کی پرستِش کرتے ہو ۔ ہم جِسے جانتے ہیں اُس کی پرستِش کرتے ہیں کیونکہ نجات یہُودِیوں میں سے ہے۔z@mیِسُو ع نے اُس سے کہا اَے عَورت! میری بات کا یقِین کر کہ وہ وقت آتا ہے کہ تُم نہ تو اِس پہاڑ پر باپ کی پرستِش کرو گے اور نہ یروشلِیم میں۔F?ہمارے باپ دادا نے اِس پہاڑ پر پرستِش کی اور تُم کہتے ہو کہ وہ جگہ جہاں پرستِش کرنا چاہیے یروشلِیم میں ہے۔>}عَورت نے اُس سے کہا اَے خُداوند مُجھے معلُوم ہوتا ہے کہ تُو نبی ہے۔3=_کیونکہ تُو پانچ شَوہر کر چُکی ہے اور جِس کے پاس تُو اب ہے وہ تیرا شَوہر نہیں ۔ یہ تُو نے سچ کہا۔Q<عَورت نے جواب میں اُس سے کہا کہ مَیں بے شَوہر ہُوں ۔ یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو نے خُوب کہا کہ مَیں بے شَوہر ہُوں۔f;Eیِسُو ع نے اُس سے کہا جا اپنے شَوہر کو یہاں بُلا لا۔G:عَورت نے اُس سے کہا اَے خُداوند وہ پانی مُجھ کو دے تاکہ مَیں نہ پِیاسی ہُوں نہ پانی بھرنے کو یہاں تک آؤں۔M9مگر جو کوئی اُس پانی میں سے پِئے گا جو مَیں اُسے دُوں گا وہ ابد تک پِیاسا نہ ہو گا بلکہ جو پانی مَیں اُسے دُوں گاوہ اُس میں ایک چشمہ بن جائے گا جو ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے جاری رہے گا۔85 یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا جو کوئی اِس پانی میں سے پِیتا ہے وہ پِھر پیاسا ہو گا۔z7m کیا تُو ہمارے باپ یعقُوب سے بڑا ہے جِس نے ہم کو یہ کُنواں دِیا اور خُود اُس نے اور اُس کے بیٹوں نے اور اُس کے مویشی نے اُس میں سے پِیا؟۔~6u عَورت نے اُس سے کہا اَے خُداوند تیرے پاس پانی بھرنے کو تو کُچھ ہے نہیں اور کُنواں گہرا ہے ۔ پِھر وہ زِندگی کا پانی تیرے پاس کہاں سے آیا؟۔K5 یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا اگر تُو خُدا کی بخشِش کو جانتی اور یہ بھی جانتی کہ وہ کَون ہے جو تُجھ سے کہتا ہے مُجھے پانی پِلا تو تُو اُس سے مانگتی اوروہ تُجھے زِندگی کا پانی دیتا۔4# اُس سامری عَورت نے اُس سے کہا کہ تُو یہُودی ہو کر مُجھ سامری عَورت سے پانی کیوں مانگتا ہے؟ (کیونکہ یہُودی سامرِیوں سے کِسی طرح کا برتاؤ نہیں رکھتے)۔m3Sکیونکہ اُس کے شاگِرد شہر میں کھانا مول لینے کو گئے تھے۔2سامر یہ کی ایک عَورت پانی بھرنے آئی ۔ یِسُو ع نے اُس سے کہا مُجھے پانی پِلا۔|1qاوریعقُو ب کا کُنواں وہِیں تھا ۔ چُنانچہ یِسُو ع سفر سے تھکا ماندہ ہو کر اُس کُنوئیں پر یُونہی بَیٹھ گیا ۔ یہ چَھٹے گھنٹے کے قرِیب تھا۔b0=پس وہ سامر یہ کے ایک شہر تک آیا جو سُو خار کہلاتا ہے ۔ وہ اُس قِطعہ کے نزدِیک ہے جو یعقُو ب نے اپنے بیٹے یُوسف کو دِیا تھا۔V/%اور اُس کو سامر یہ سے ہو کر جانا ضرُور تھا۔^.5تو وہ یہُودیہ کو چھوڑ کر پِھر گلِیل کو چلا گیا۔o-W(گو یِسُو ع آپ نہیں بلکہ اُس کے شاگِرد بپتِسمہ دیتے تھے)۔], 5پِھر جب خُداوند کو معلُوم ہُؤا کہ فرِیسِیوں نے سُنا ہے کہ یِسُو ع ےُوحنّا سے زِیادہ شاگِرد کرتا اور بپتِسمہ دیتا ہے۔x+i$جو بیٹے پر اِیمان لاتا ہے ہمیشہ کی زِندگی اُس کی ہے لیکن جو بیٹے کی نہیں مانتا زِندگی کو نہ دیکھے گا بلکہ اُس پر خُدا کا غَضب رہتا ہے۔*#باپ بیٹے سے مُحبّت رکھتا ہے اور اُس نے سب چِیزیں اُس کے ہاتھ میں دے دی ہیں۔1)["کیونکہ جِسے خُدا نے بھیجا وہ خُدا کی باتیں کہتا ہے ۔ اِس لِئے کہ وہ رُوح ناپ ناپ کر نہیں دیتا۔ (!جِس نے اُس کی گواہی قبُول کی اُس نے اِس بات پر مُہر کر دی کہ خُدا سچّا ہے۔+'O جو کُچھ اُس نے دیکھا اور سُنا اُسی کی گواہی دیتا ہے اور کوئی اُس کی گواہی قبُول نہیں کرتا۔t&aجو اُوپر سے آتا ہے وہ سب سے اُوپر ہے ۔ جو زمِین سے ہے وہ زمِین ہی سے ہے اور زمِین ہی کی کہتا ہے ۔ جو آسمان سے آتا ہے وہ سب سے اُوپر ہے۔p%Yضرُور ہے کہ وہ بڑھے اور مَیں گھٹُوں۔ وہ جوآسمان سے آیا ہے$جِس کی دُلہن ہے وہ دُلہا ہے مگر دُلہا کا دوست جو کھڑا ہُؤا اُس کی سُنتا ہے دُلہا کی آواز سے بُہت خُوش ہوتا ہے ۔پس میری یہ خُوشی پُوری ہو گئی۔#5تُم خُود میرے گواہ ہو کہ مَیں نے کہا مَیں مسِیح نہیں مگر اُس کے آگے بھیجا گیا ہُوں۔ "9ےُوحنّا نے جواب میں کہا اِنسان کُچھ نہیں پا سکتا جب تک اُس کو آسمان سے نہ دِیا جائے۔!-اُنہوں نے ےُوحنّا کے پاس آ کر کہا اَے ربیّ! جو شخص یَرد ن کے پار تیرے ساتھ تھا جِس کی تُو نے گواہی دی ہے دیکھ وہ بپتِسمہ دیتا ہے اور سب اُس کے پاس آتے ہیں۔  پس ےُوحنّا کے شاگِردوں کی کِسی یہُودی کے ساتھ طہارت کی بابت بحث ہُوئی۔nUکیونکہ ےُوحنّا اُس وقت تک قَیدخانہ میں ڈالا نہ گیا تھا۔]3اور ےُوحنّا بھی شالِیم کے نزدِیک عینو ن میں بپتِسمہ دیتا تھا کیونکہ وہاں پانی بُہت تھا اور لوگ آ کر بپتِسمہ لیتے تھے۔U#اِن باتوں کے بعد یِسُو ع اور اُس کے شاگِرد یہُودیہ کے مُلک میں آئے اور وہ وہاں اُن کے ساتھ رہ کر بپتِسمہ دینے لگا۔Cمگر جو سچّائی پر عمل کرتا ہے وہ نُور کے پاس آتا ہے تاکہ اُس کے کام ظاہِر ہوں کہ وہ خُدا میں کِئے گئے ہیں۔iKکیونکہ جو کوئی بدی کرتا ہے وہ نُور سے دُشمنی رکھتا ہے اور نُور کے پاس نہیں آتا ۔ اَیسا نہ ہو کہ اُس کے کاموں پر ملامت کی جائے۔yاور سزا کے حُکم کا سبب یہ ہے کہ نُور دُنیا میں آیا ہے اور آدمِیوں نے تارِیکی کو نُور سے زِیادہ پسند کِیا ۔ اِس لِئے کہ اُن کے کام بُرے تھے۔A{جو اُس پر اِیمان لاتا ہے اُس پر سزا کا حُکم نہیں ہوتا ۔ جو اُس پر اِیمان نہیں لاتا اُس پر سزا کا حُکم ہو چُکا ۔ اِس لِئے کہ وہ خُدا کے اِکلَوتے بیٹے کے نام پر اِیمان نہیں لایا۔taکیونکہ خُدا نے بیٹے کو دُنیا میں اِس لِئے نہیں بھیجا کہ دُنیا پر سزا کا حُکم کرے بلکہ اِس لِئے کہ دُنیا اُس کے وسِیلہ سے نجات پائے۔)کیونکہ خُدا نے دُنیا سے اَیسی مُحبّت رکھّی کہ اُس نے اپنا اِکلَوتا بیٹا بخش دِیا تاکہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زِندگی پائے۔lQتاکہ جو کوئی اِیمان لائے اُس میں ہمیشہ کی زِندگی پائے۔Y+اور جِس طرح مُوسیٰ نے سانپ کو بیابان میں اُونچے پر چڑھایا اُسی طرح ضرُور ہے کہ اِبنِ آدم بھی اُونچے پر چڑھایا جائے۔)K اور آسمان پر کوئی نہیں چڑھا سِوا اُس کے جو آسمان سے اُترا یعنی اِبنِ آدم جو آسمان میں ہے۔s_ جب مَیں نے تُم سے زمِین کی باتیں کہِیں اور تُم نے یقِین نہیں کِیا تو اگر مَیں تُم سے آسمان کی باتیں کہُوں تو کیوں کر یقِین کرو گے؟۔{ مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ جو ہم جانتے ہیں وہ کہتے ہیں اور جِسے ہم نے دیکھا ہے اُس کی گواہی دیتے ہیں اور تُم ہماری گواہی قبُول نہیں کرتے۔0Y یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا بنی اِسرائیل کا اُستاد ہو کر کیا تُو اِن باتوں کو نہیں جانتا؟۔w نِیکُدِیمُس نے جواب میں اُس سے کہا یہ باتیں کیوں کر ہو سکتی ہیں؟۔#ہوا جِدھر چاہتی ہے چلتی ہے اور تُو اُس کی آواز سُنتا ہے مگر نہیں جانتا کہ وہ کہاں سے آتی اور کہاں کو جاتی ہے ۔ جو کوئی رُوح سے پَیدا ہُؤا اَیسا ہی ہے۔تعجُّب نہ کر کہ مَیں نے تُجھ سے کہا تُمہیں نئے سِرے سے پَیدا ہونا ضرُور ہے۔  جو جِسم سے پَیدا ہُؤا ہے جِسم ہے اور جو رُوح سے پَیدا ہُؤا ہے رُوح ہے۔} sیِسُو ع نے جواب دِیا کہ مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں جب تک کوئی آدمی پانی اور رُوح سے پَیدا نہ ہو وہ خُدا کی بادشاہی میں داخِل نہیں ہو سکتا۔ نِیکُدِیمُس نے اُس سے کہا آدمی جب بُوڑھا ہو گیا تو کیوں کر پَیدا ہو سکتا ہے؟ کیا وہ دوبارہ اپنی ماں کے پیٹ میں داخِل ہو کر پَیدا ہو سکتا ہے؟۔s _یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک کوئی نئے سِرے سے پَیدا نہ ہو وہ خُدا کی بادشاہی کو دیکھ نہیں سکتا۔c ?اُس نے رات کو یِسُو ع کے پاس آ کر اُس سے کہا اَے ربی ّ ہم جانتے ہیں کہ تُو خُدا کی طرف سے اُستاد ہو کرآیا ہے کیونکہ جو مُعجِزے تُو دِکھاتا ہے کوئی شخص نہیں دِکھا سکتا جب تک خُدا اُس کے ساتھ نہ ہو۔ فریسِیوں میں سے ایک شخص نِیکُدِیمُس نام یہُودِیوں کا ایک سردار تھا۔[/اور اِس کی حاجت نہ رکھتا تھا کہ کوئی اِنسان کے حق میں گواہی دے کیونکہ وہ آپ جانتا تھا کہ اِنسان کے دِل میں کیا کیا ہے۔1لیکن یِسُو ع اپنی نِسبت اُن پر اِعتبار نہ کرتا تھا اِس لِئے کہ وہ سب کو جانتا تھا۔lQجب وہ یروشلِیم میں فَسح کے وقت عِید میں تھا تو بُہت سے لوگ اُن مُعجِزوں کو دیکھ کر جو وہ دِکھاتا تھا اُس کے نام پر اِیمان لائے۔%Cپس جب وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا تو اُس کے شاگِردوں کو یاد آیا کہ اُس نے یہ کہا تھا اور اُنہوں نے کِتابِ مُقدّس اور اُس قَول کا جو یِسُو ع نے کہا تھا یقِین کِیا۔\1مگر اُس نے اپنے بدن کے مَقدِس کی بابت کہا تھا۔6eیہُودِیوں نے کہا چھیالِیس برس میں یہ مَقدِس بنا ہے اور کیا تُو اُسے تِین دِن میں کھڑا کر دے گا؟۔0Yیِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا اِس مَقدِس کو ڈھا دو تو مَیں اُسے تِین دِن میں کھڑا کر دُوں گا۔3_پس یہُودِیوں نے جواب میں اُس سے کہا تُو جو اِن کاموں کو کرتا ہے ہمیں کَون سانِشان دِکھاتا ہے؟۔اُس کے شاگِردوں کو یاد آیا کہ لِکھا ہے ۔ تیرے گھر کی غَیرت مُجھے کھا جائے گی۔*~Mاور کبُوتر فروشوں سے کہا اِن کو یہاں سے لے جاؤ ۔ میرے باپ کے گھر کوتجارت کا گھر نہ بناؤ۔z}mاور رسِّیوں کا کوڑا بنا کر سب کو یعنی بھیڑوں اور بَیلوں کو ہَیکل سے نِکال دِیا اور صرّافوں کی نقدی بکھیر دی اور اُن کے تختے اُلٹ دِئے۔"|=اُس نے ہَیکل میں بَیل اور بھیڑ اور کبُوتر بیچنے والوں کو اور صرّافوں کو بَیٹھے پایا۔}{s یہُودِیوں کی عِیدِ فَسح نزدِیک تھی اور یِسُو ع یروشلِیم کو گیا۔4za اِس کے بعد وہ اور اُس کی ماں اور بھائی اور اُس کے شاگِرد کَفر نحُوم کو گئے اور وہاں چند روز رہے۔Ry یہ پہلا مُعجِزہ یِسُو ع نے قانایِ گلِیل میں دِکھا کر اپنا جلال ظاہِر کِیا اور اُس کے شاگِرد اُس پر اِیمان لائے۔Jx  ہر شخص پہلے اچھّی مَے پیش کرتا ہے اور ناقِص اُس وقت جب پی کر چھک گئے مگر تُو نے اچھّی مَے اب تک رکھ چھوڑی ہے۔Cw جب میرِ مجلِس نے وہ پانی چکّھا جو مَے بن گیا تھا اور جانتا نہ تھا کہ یہ کہاں سے آئی ہے (مگر خادِم جِنہوں نے پانی بھرا تھا جانتے تھے) تو میرِ مجلِس نے دُلہا کو بُلا کر اُس سے کہا۔vپِھر اُس نے اُن سے کہا اب نِکال کرمیرِ مجلِس کے پاس لے جاؤ ۔ پس وہ لے گئے۔u/یِسُو ع نے اُن سے کہا مَٹکوں میں پانی بھر دو ۔ پس اُنہوں نے اُن کو لبالب بھر دِیا۔`t9وہاں یہُودِیوں کی طہارت کے دستُور کے مُوافِق پتّھر کے چھ مَٹکے رکھّے تھے اور اُن میں دو دو تِین تِین من کی گُنجایش تھی۔psYاُس کی ماں نے خادِموں سے کہا جو کُچھ یہ تُم سے کہے وہ کرو۔r-یِسُو ع نے اُس سے کہا اَے عَورت مُجھے تُجھ سے کیا کام ہے؟ ابھی میرا وقت نہیں آیا۔qاور جب مَے ہو چُکی تو یِسُو ع کی ماں نے اُس سے کہا کہ اُن کے پاس مَے نہیں رہی۔wpgاور یِسُو ع اور اُس کے شاگِردوں کی بھی اُس شادی میں دعوت تھی۔o پِھر تِیسرے دِن قانایِ گلِیل میں ایک شادی ہُوئی اور یِسُو ع کی ماں وہاں تھی۔qn ]3پِھر اُس سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم آسمان کو کُھلا اور خُدا کے فرِشتوں کو اُوپر جاتے اور اِبنِ آدم پر اُترتے دیکھو گے۔0m [2یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا مَیں نے جو تُجھ سے کہا کہ تُجھ کو انجِیرکے درخت کے نِیچے دیکھا کیا تُو اِسی لِئے اِیمان لایا ہے؟ تُو اِن سے بھی بڑے بڑے ماجرے دیکھے گا۔"l ?1نتن ایل نے اُس کو جواب دِیا اَے ربیّ! تُو خُدا کا بیٹا ہے ۔ تُو اِسرا ئیل کا بادشاہ ہے۔@k {0نتن ایل نے اُس سے کہا تُو مُجھے کہاں سے جانتا ہے؟ یِسُو ع نے اُس کے جواب میں کہا اِس سے پہلے کہ فِلپُّس نے تُجھے بُلایا جب تُو انجِیر کے درخت کے نِیچے تھا مَیں نے تُجھے دیکھا۔Tj #/یِسُو ع نے نتن ایل کو اپنی طرف آتے دیکھ کر اُس کے حق میں کہا دیکھو! یہ فی الحقِیقت اِسرائیلی ہے ۔ اِس میں مکر نہیں۔/i Y.نتن ایل نے اُس سے کہا کیا ناصرۃ سے کوئی اچھّی چِیزنِکل سکتی ہے؟ فِلپُّس نے کہا چل کر دیکھ لے۔h %-فِلپُّس نے نتن ایل سے مِل کر اُس سے کہا کہ جِس کا ذِکر مُوسیٰ نے تَورَیت میں اور نبِیوں نے کِیا ہے وہ ہم کو مِل گیا ۔ وہ یُوسف کا بیٹا یِسُو ع ناصری ہے۔ug e,فِلپُّس اندر یاس اور پطر س کے شہر بَیت صَیدا کا باشِندہ تھا۔"f ?+دُوسرے دِن یِسُوع نے گلِیل میں جانا چاہا اور فِلپُّس سے مِل کر کہا میرے پِیچھے ہو لے۔ke Q*وہ اُسے یِسُو ع کے پاس لایا ۔ یِسُو ع نے اُس پر نِگاہ کر کے کہا کہ تُوےُوحنّا کا بیٹا شمعُو ن ہے۔ تُو کیفا یعنی پطر س کہلائے گا۔-d U)اُس نے پہلے اپنے سگے بھائی شمعُو ن سے مِل کر اُس سے کہا کہ ہم کو خرِ ستُس یعنی مسِیح مِل گیا۔Mc (اُن دونوں میں سے جو ےُوحنّا کی بات سُن کر یِسُو ع کے پِیچھے ہو لِئے تھے ایک شمعُون پطرس کا بھائی اندر یاس تھا۔{b q'اُس نے اُن سے کہا چلو دیکھ لو گے ۔ پس اُنہوں نے آ کر اُس کے رہنے کی جگہ دیکھی اور اُس روز اُس کے ساتھ رہے اور یہ دسویں گھنٹے کے قرِیب تھا۔a &یِسُو ع نے پِھر کر اور اُنہیں پِیچھے آتے دیکھ کر اُن سے کہا تُم کیا ڈُھونڈتے ہو؟ اُنہوں نے اُس سے کہا اَے ربی ّ(یعنی اَے اُستاد) تُو کہاں رہتا ہے؟۔{` q%وہ دونوں شاگِرد اُس کو یہ کہتے سُن کر یِسُو ع کے پِیچھے ہو لِئے۔ _ $اُس نے یِسُو ع پر جو جا رہا تھا نِگاہ کر کے کہا دیکھو یہ خُدا کا برّہ ہے!۔^ #دُوسرے دِن پِھر ےُوحنّا اور اُس کے شاگِردوں میں سے دو شخص کھڑے تھے۔t] c"چُنانچہ مَیں نے دیکھا اور گواہی دی ہے کہ یہ خُدا کا بیٹا ہے۔X\ +!اور مَیں تو اُسے پہچانتا نہ تھا مگر جِس نے مُجھے پانی سے بپتِسمہ دینے کو بھیجا اُسی نے مُجھ سے کہا کہ جِس پر تُو رُوح کو اُترتے اور ٹھہرتے دیکھے وُہی رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ دینے والا ہے۔I[   اور ےُوحنّا نے یہ گواہی دی کہ مَیں نے رُوح کو کبُوتر کی طرح آسمان سے اُترتے دیکھا ہے اور وہ اُس پر ٹھہر گیا۔LZ اور مَیں تو اُسے پہچانتا نہ تھا مگر اِس لِئے پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُؤا آیا کہ وہ اِسرا ئیل پر ظاہِر ہو جائے۔]Y 5یہ وُہی ہے جِس کی بابت مَیں نے کہا تھا کہ ایک شخص میرے بعد آتا ہے جو مُجھ سے مُقدّم ٹھہرا ہے کیونکہ وہ مُجھ سے پہلے تھا۔SX !دُوسرے دِن اُس نے یِسُو ع کو اپنی طرف آتے دیکھ کر کہا دیکھو یہ خُدا کا برّہ ہے جو دُنیا کا گُناہ اُٹھا لے جاتا ہے۔%W Eیہ باتیں یَرد ن کے پار بَیت عَنِیّا ہ میں واقِع ہُوئِیں جہاں ےُوحنّا بپتِسمہ دیتا تھا۔V یعنی میرے بعد کا آنے والا جِس کی جُوتی کا تَسمہ مَیں کھولنے کے لائِق نہیں۔\U 3ےُوحنّا نے جواب میں اُن سے کہا کہ مَیں پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُوں تُمہارے درمِیان ایک شخص کھڑا ہے جِسے تُم نہیں جانتے۔BT اُنہوں نے اُس سے یہ سوال کِیا کہ اگر تُو نہ مسِیح ہے نہ ایلیّاہ نہ وہ نبی تو پِھر بپتِسمہ کیوں دیتا ہے؟۔LS یہ فرِیسِیوں کی طرف سے بھیجے گئے تھے۔aR =اُس نے کہا مَیں جَیسا یسعیا ہ نبی نے کہا ہے بیابان میں ایک پُکارنے والے کی آواز ہُوں کہ تُم خُداوند کی راہ کو سِیدھا کرو۔NQ پس اُنہوں نے اُس سے کہا پِھر تُو ہے کَون؟ تاکہ ہم اپنے بھیجنے والوں کو جواب دیں ۔ تُو اپنے حق میں کیا کہتا ہے؟۔pP [اُنہوں نے اُس سے پُوچھا پِھر کَون ہے؟ کیا تُو ایلیّاہ ہے؟ اُس نے کہا مَیں نہیں ہُوں ۔ کیا تُو وہ نبی ہے؟ اُس نے جواب دِیا کہ نہیں۔"O ?تو اُس نے اِقرار کِیا اور اِنکار نہ کِیا بلکہ اِقرار کِیا کہ مَیں تو مسِیح نہیں ہُوں۔`N ;اور ےُوحنّا کی گواہی یہ ہے کہ جب یہُودِیوں نے یروشلِیم سے کاہِن اور لاوی یہ پُوچھنے کو اُس کے پاس بھیجے کہ تُو کَون ہے؟۔&M Gخُدا کو کِسی نے کبھی نہیں دیکھا ۔ اِکلَوتا بیٹا جو باپ کی گود میں ہے اُسی نے ظاہِر کِیا۔2L _اِس لِئے کہ شرِیعت تو مُوسیٰ کی معرفت دی گئی مگر فضل اور سچّائی یِسُو ع مسِیح کی معرفت پُہنچی۔rK _کیونکہ اُس کی معمُوری میں سے ہم سب نے پایا یعنی فضل پر فضل۔+J Qےُوحنّا نے اُس کی بابت گواہی دی اور پُکار کر کہا ہے کہ یہ وُہی ہے جِس کا مَیں نے ذِکر کِیا کہ جو میرے بعد آتا ہے وہ مُجھ سے مُقدّم ٹھہرا کیونکہ وہ مُجھ سے پہلے تھا۔I اور کلام مُجسّم ہُؤا اور فضل اور سچّائی سے معمُور ہو کر ہمارے درمِیان رہا اور ہم نے اُس کا اَیسا جلال دیکھا جَیسا باپ کے اِکلَوتے کا جلال۔H 5 وہ نہ خُون سے نہ جِسم کی خواہِش سے نہ اِنسان کے اِرادہ سے بلکہ خُدا سے پَیدا ہُوئے۔`G ; لیکن جِتنوں نے اُسے قبُول کِیا اُس نے اُنہیں خُدا کے فرزند بننے کا حق بخشا یعنی اُنہیں جو اُس کے نام پر اِیمان لاتے ہیں۔kF Q وہ اپنے گھر آیا اور اُس کے اپنوں نے اُسے قبُول نہ کِیا۔ E ; وہ دُنیا میں تھا اور دُنیا اُس کے وسِیلہ سے پَیدا ہُوئی اور دُنیا نے اُسے نہ پہچانا۔}D u حقِیقی نُور جو ہر ایک آدمی کو رَوشن کرتا ہے دُنیا میں آنے کو تھا۔nC Wوہ خُود تو نُور نہ تھا مگر نُور کی گواہی دینے کو آیا تھا۔B 'یہ گواہی کے لِئے آیا کہ نُور کی گواہی دے تاکہ سب اُس کے وسِیلہ سے اِیمان لائیں۔A ایک آدمی یُوحنّا نام آ مَوجُود ہُؤا جو خُدا کی طرف سے بھیجا گیا تھا۔}@ uاور نُور تارِیکی میں چمکتا ہے اور تارِیکی نے اُسے قبُول نہ کِیا۔i? Mاُس میں زِندگی تھی اور وہ زِندگی آدمِیوں کا نُور تھی۔e> Eسب چِیزیں اُس کے وسِیلہ سے پَیدا ہُوئِیں اور جو کُچھ پَیدا ہُؤا ہے اُس میں سے کوئی چِیز بھی اُس کے بغَیرپَیدا نہیں ہُوئی۔C= یہی اِبتدا میں خُدا کے ساتھ تھا۔{< sاِبتدا میں کلام تھا اور کلام خُدا کے ساتھ تھا اور کلام خُدا تھا۔r;]5اور ہر وقت ہَیکل میں حاضِر ہو کر خُدا کی حمد کِیا کرتے تھےOs:_4اور وہ اُس کوسِجدہ کر کے بڑی خُوشی سے یروشلِیم کو لَوٹ گئےO+9O3جب وہ اُنہیں برکت دے رہا تھا تو اَیسا ہُؤا کہ اُن سے جُدا ہو گیا اور آسمان پر اُٹھایا گیاO-8S2پِھر وہ اُنہیں بَیت عَنِیّاہ کے سامنے تک باہر لے گیا اور اپنے ہاتھ اُٹھا کر اُنہیں برکت دیO7-1اور دیکھو جِس کا میرے باپ نے وعدہ کِیا ہے مَیں اُس کو تُم پر نازِل کرُوں گا لیکن جب تک عالَم ِبالا سے تُم کو قُوّت کا لِباس نہ مِلے اِس شہر میں ٹھہرے رہوO56e0تُم اِن باتوں کے گواہ ہوOE5/اور یروشلِیم سے شرُوع کر کے سب قَوموں میں تَوبہ اور گُناہوں کی مُعافی کی مُنادی اُس کے نام سے کی جائے گیO34_.اور اُن سے کہا یُوں لِکھا ہے کہ مسِیح دُکھ اُٹھائے گا اور تِیسرے دِن مُردوں میں سے جی اُٹھے گاOs3_-پِھر اُس نے اُن کاذِہن کھولا تاکہ کِتابِ مُقدّس کو سمجھیںO2},پِھر اُس نے اُن سے کہا یہ میری وہ باتیں ہیں جو مَیں نے تُم سے اُس وقت کہی تِھیں جب تُمہارے ساتھ تھا کہ ضرُور ہے کہ جِتنی باتیں مُوسیٰ کی تَورَیت اور نبِیوں کے صحِیفوں اور زبُور میں میری بابت لِکھی ہیں پُوری ہوںOF1+اُس نے لے کر اُن کے رُوبرُو کھایاO]03*اُنہوں نے اُسے بُھنی ہُوئی مچھلی کا قتلہ دِیاOY/+)جب مارے خُوشی کے اُن کو یقِین نہ آیا اور تعجُّب کرتے تھے تو اُس نے اُن سے کہا کیا یہاں تُمہارے پاس کُچھ کھانے کو ہے؟On.U(اور یہ کہہ کر اُس نے اُنہیں اپنے ہاتھ اور پاؤں دِکھائےOw-g'میرے ہاتھ اور میرے پاؤں دیکھو کہ مَیں ہی ہُوں O مُجھے چُھو کر دیکھو کیونکہ رُوح کے گوشت اور ہڈّی نہیں ہوتی جَیسا مُجھ میں دیکھتے ہوO',G&اُس نے اُن سے کہا تُم کیوں گھبراتے ہو؟ اور کِس واسطے تُمہارے دِل میں شک پَیدا ہوتے ہیں؟O+%مگر اُنہوں نے گھبرا کر اور خَوف کھا کر یہ سمجھا کہ کِسی رُوح کو دیکھتے ہیںO=*s$وہ یہ باتیں کر ہی رہے تھے کہ یِسُو ع آپ اُن کے بِیچ میں آ کھڑا ہُؤا اور اُن سے کہا تُمہاری سلامتی ہوO)7#اور اُنہوں نے راہ کا حال بیان کِیا اور یہ بھی کہ اُسے روٹی توڑتے وقت کِس طرح پہچاناO B~~}T|{{dzyxwwvv=uctsrrnqqpJo*nmll k\jii"hag0feeSdba``C_F]\\"[ZZ-XXWWXVUTxSRQQgQPONMMLtKK&JJRICHGG/FmEDCCB3Af@??>>F=<;/:/987^66'5I4z3m22b1\0/.-,,+*)((+''a&&]%&$r#|"!!R c2H1gw=  ~ ` ) C Lc7iB,rQاِس کو تو ہم جانتے ہیں کہ کہاں کا ہے مگر مسِیح جب آئے گا تو کوئی نہ جانے گا کہ وہ کہاں کا ہے۔^q5لیکن دیکھو یہ صاف صاف کہتا ہے اور وہ اِس سے کُچھ نہیں کہتے ۔ کیا ہو سکتا ہے کہ سرداروں نے سچ جان لِیا کہ مسِیح یِہی ہے؟۔pتب بعض یروشلِیمی کہنے لگے کیا یہ وُہی نہیں جِس کے قتل کی کوشِش ہو رہی ہے؟۔ro]ظاہِر کے مَوافِق فَیصلہ نہ کرو بلکہ اِنصاف سے فَیصلہ کرو۔4naجب سَبت کو آدمی کا خَتنہ کِیا جاتا تاکہ مُوسیٰ کی شرِیعت کا حُکم نہ ٹُوٹے تو کیا مُجھ سے اِس لِئے ناراض ہو کہ مَیں نے سَبت کے دِن ایک آدمی کو بِالکُل تندرُست کر دِیا؟۔m-اِس سبب سے مُوسیٰ نے تُمہیں خَتنہ کا حُکم دِیا ہے(حالانکہ وہ مُوسیٰ کی طرف سے نہیں بلکہ باپ دادا سے چلا آیا ہے)اور تُم سَبت کے دِن آدمی کا خَتنہ کرتے ہو۔l!یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا مَیں نے ایک کام کِیا اور تُم سب تعجُّب کرتے ہو۔kلوگوں نے جواب دِیا تُجھ میں تو بدرُوح ہے ۔ کَون تیرے قتل کی کوشِش میں ہے؟۔djAکیا مُوسیٰ نے تُمہیں شرِیعت نہیں دی؟ تَو بھی تُم میں سے شرِیعت پر کوئی عمل نہیں کرتا ۔ تُم کیوں میرے قتل کی کوشِش میں ہو؟۔ri]جو اپنی طرف سے کُچھ کہتا ہے وہ اپنی عِزّت چاہتا ہے لیکن جو اپنے بھیجنے والے کی عِزّت چاہتا ہے وہ سچّا ہے اور اُس میں ناراستی نہیں۔ah;اگر کوئی اُس کی مرضی پر چلنا چاہے تو وہ اِس تعلِیم کی بابت جان جائے گا کہ خُدا کی طرف سے ہے یا مَیں اپنی طرف سے کہتا ہُوں۔g7یِسُوع نے جواب میں اُن سے کہا کہ میری تعلِیم میری نہیں بلکہ میرے بھیجنے والے کی ہے۔fپس یہُودِیوں نے تعجُّب کر کے کہا کہ اِس کو بغَیر پڑھے کیوں کر عِلم آ گیا؟۔eاور جب عِید کے آدھے دِن گُزر گئے تو یِسُو ع ہَیکل میں جا کر تعلِیم دینے لگا۔d تَو بھی یہُودِیوں کے ڈر سے کوئی شخص اُس کی بابت صاف صاف نہ کہتا تھا۔c{ اور لوگوں میں اُس کی بابت چُپکے چُپکے بُہت سی گُفتگُوہُوئی ۔ بعض کہتے تھے وہ نیک ہے اور بعض کہتے تھے نہیں بلکہ وہ لوگوں کو گُمراہ کرتا ہے۔ybk پس یہُودی اُسے عِید میں یہ کہہ کر ڈُھونڈنے لگے کہ وہ کہاں ہے؟۔,aQ لیکن جب اُس کے بھائی عِید میں چلے گئے اُس وقت وہ بھی گیا ۔ ظاہِرا ً نہیں بلکہ گویا پوشِیدہ۔V`% یہ باتیں اُن سے کہہ کر وہ گلِیل ہی میں رہا۔3__تُم عِید میں جاؤ ۔ مَیں ابھی اِس عِید میں نہیں جاتا کیونکہ ابھی تک میرا وقت پُورا نہیں ہُؤا۔T^!دُنیا تُم سے عداوت نہیں رکھ سکتی لیکن مُجھ سے رکھتی ہے کیونکہ مَیں اُس پر گواہی دیتا ہُوں کہ اُس کے کام بُرے ہیں۔]/پس یِسُو ع نے اُن سے کہا کہ میرا تو ابھی وقت نہیں آیا مگر تُمہارے لِئے سب وقت ہیں۔d\Aکیونکہ اُس کے بھائی بھی اُس پر اِیمان نہ لائے تھے۔_[7کیونکہ اَیسا کوئی نہیں جو مشہُور ہونا چاہے اور چُھپ کر کام کرے ۔ اگر تُو یہ کام کرتا ہے تو اپنے آپ کو دُنیا پر ظاہِر کر۔iZKپس اُس کے بھائِیوں نے اُس سے کہا یہاں سے روانہ ہو کر یہُودیہ کو چلا جا تاکہ جو کام تُو کرتا ہے اُنہیں تیرے شاگِرد بھی دیکھیں۔RYاور یہُودِیوں کی عِیدِ خیام نزدِیک تھی۔yX mاِن باتوں کے بعد یِسُو ع گلِیل میں پِھرتا رہا کیونکہ یہُودیہ میں پِھرنا نہ چاہتا تھا ۔ اِس لِئے کہ یہُودی اُس کے قتل کی کوشِش میں تھے۔VW%Gاُس نے یہ شمعُو ن اِسکریُوتی کے بیٹے یہُودا ہ کی نِسبت کہا کیونکہ یِہی جو اُن بارہ میں سے تھا اُسے پکڑوانے کو تھا۔اگر تُم اِبنِ آدم کو اُوپر جاتے دیکھو گے جہاں وہ پہلے تھا تو کیا ہو گا؟۔eMC=یِسُوع نے اپنے جی میں جان کر کہ میرے شاگِرد آپس میں اِس بات پر بُڑبُڑاتے ہیں اُن سے کہا کیا تُم اِس بات سے ٹھوکر کھاتے ہو؟۔9Lk<اِس لِئے اُس کے شاگِردوں میں سے بُہتوں نے سُن کر کہا کہ یہ کلام ناگوار ہے ۔ اِسے کَون سُن سکتاہے؟۔ K;یہ باتیں اُس نے کَفر نحُوم کے ایک عِبادت خانہ میں تعلِیم دیتے وقت کہِیں۔]J3:جو روٹی آسمان سے اُتری یِہی ہے ۔ باپ دادا کی طرح نہیں کہ کھایا اور مَر گئے ۔ جو یہ روٹی کھائے گا وہ ابد تک زِندہ رہے گا۔jIM9جِس طرح زِندہ باپ نے مُجھے بھیجا اور مَیں باپ کے سبب سے زِندہ ہُوں اُسی طرح وہ بھی جو مُجھے کھائے گا میرے سبب سے زِندہ رہے گا۔"H=8جو میرا گوشت کھاتا اور میرا خُون پِیتا ہے وہ مُجھ میں قائِم رہتا ہے اور مَیں اُس میں۔&GE7کیونکہ میرا گوشت فی الحقِیقت کھانے کی چِیز اور میرا خُون فی الحقِیقت پِینے کی چِیز ہے۔SF6جو میرا گوشت کھاتا اور میرا خُون پِیتا ہے ہمیشہ کی زِندگی اُس کی ہے اور مَیں اُسے آخِری دِن پِھر زِندہ کرُوں گا۔qE[5یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک تُم اِبنِ آدم کا گوشت نہ کھاؤ اور اُس کا خُون نہ پِیو تُم میں زِندگی نہیں۔/DW4پس یہُودی یہ کہہ کر آپس میں جھگڑنے لگے کہ یہ شخص اپنا گوشت ہمیں کیوں کر کھانے کو دے سکتا ہے؟۔2C]3مَیں ہُوں وہ زِندگی کی روٹی جو آسمان سے اُتری ۔ اگر کوئی اِس روٹی میں سے کھائے تو ابد تک زِندہ رہے گا بلکہ جو روٹی مَیں جہان کی زِندگی کے لِئے دُوں گا وہ میرا گوشت ہے۔B2یہ وہ روٹی ہے جو آسمان سے اُترتی ہے تاکہ آدمی اُس میں سے کھائے اور نہ مَرے۔lAQ1تُمہارے باپ دادا نے بیابان میں مَنّ کھایا اور مَر گئے۔7@i0زِندگی کی روٹی مَیں ہُوں۔ ? /مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو اِیمان لاتا ہے ہمیشہ کی زِندگی اُس کی ہے۔>3.یہ نہیں کہ کِسی نے باپ کو دیکھا ہے مگر جو خُدا کی طرف سے ہے اُسی نے باپ کو دیکھا ہے۔p=Y-نبِیوں کے صحِیفوں میں یہ لِکھا ہے کہ وہ سب خُدا سے تعلِیم یافتہ ہوں گے ۔ جِس کِسی نے باپ سے سُنا اور سِیکھا ہے وہ میرے پاس آتا ہے۔^<5,کوئی میرے پاس نہیں آ سکتا جب تک باپ جِس نے مُجھے بھیجا ہے اُسے کھینچ نہ لے اور مَیں اُسے آخِری دِن پِھر زِندہ کرُوں گا۔g;G+یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا آپس میں نہ بُڑبُڑاؤ۔:y*اور اُنہوں نے کہا کیا یہ یُوسف کا بیٹا یِسُو ع نہیں جِس کے باپ اور ماں کو ہم جانتے ہیں؟ اب یہ کیوں کر کہتا ہے کہ مَیں آسمان سے اُترا ہُوں؟۔:9m)پس یہُودی اُس پر بُڑبُڑانے لگے ۔ اِس لِئے کہ اُس نے کہا تھا کہ جو روٹی آسمان سے اُتری وہ مَیں ہُوں۔8(کیونکہ میرے باپ کی مرضی یہ ہے کہ جو کوئی بیٹے کو دیکھے اور اُس پر اِیمان لائے ہمیشہ کی زِندگی پائے اور مَیں اُسے آخِری دِن پِھر زِندہ کرُوں۔~7u'اور میرے بھیجنے والے کی مرضی یہ ہے کہ جو کُچھ اُس نے مُجھے دِیا ہے مَیں اُس میں سے کُچھ کھو نہ دُوں بلکہ اُسے آخِری دِن پِھر زِندہ کرُوں۔ 6&کیونکہ مَیں آسمان سے اِس لِئے نہیں اُترا ہُوں کہ اپنی مرضی کے مَوافِق عمل کرُوں بلکہ اِس لِئے کہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی کے مُوافِق عمل کرُوں۔F5%جو کُچھ باپ مُجھے دیتا ہے میرے پاس آ جائے گا اور جو کوئی میرے پاس آئے گا اُسے مَیں ہرگِز نِکال نہ دُوں گا۔4-$لیکن مَیں نے تُم سے کہا کہ تُم نے مُجھے دیکھ لِیا ہے ۔ پِھر بھی اِیمان نہیں لاتے۔3{#یِسُو ع نے اُن سے کہا زِندگی کی روٹی مَیں ہُوں ۔ جو میرے پاس آئے وہ ہرگِز بُھوکا نہ ہو گا اور جو مُجھ پر اِیمان لائے وہ کبھی پیاسا نہ ہو گا۔y2k"اُنہوں نے اُس سے کہا اَے خُداوند ! یہ روٹی ہم کو ہمیشہ دِیا کر۔ 1 !کیونکہ خُدا کی روٹی وہ ہے جو آسمان سے اُتر کر دُنیا کو زِندگی بخشتی ہے۔0  یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ مُوسیٰ نے تو وہ روٹی آسمان سے تُمہیں نہ دی لیکن میرا باپ تُمہیں آسمان سے حقِیقی روٹی دیتا ہے۔J/ ہمارے باپ دادا نے بیابان میں مَنّ کھایا ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ اُس نے اُنہیں کھانے کے لِئے آسمان سے روٹی دی۔Y.+پس اُنہوں نے اُس سے کہا پِھر تُو کَون سا نِشان دِکھاتا ہے تاکہ ہم دیکھ کر تیرا یقِین کریں؟ تُو کَون سا کام کرتا ہے؟۔,-Qیِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا خُدا کا کام یہ ہے کہ جِسے اُس نے بھیجا ہے اُس پر اِیمان لاؤ۔,{پس اُنہوں نے اُس سے کہا کہ ہم کیا کریں تاکہ خُدا کے کام انجام دیں؟۔-+Sفانی خُوراک کے لِئے مِحنت نہ کرو بلکہ اُس خُوراک کے لِئے جو ہمیشہ کی زِندگی تک باقی رہتی ہے جِسے اِبنِ آدم تُمہیں دے گا کیونکہ باپ یعنی خُدا نے اُسی پر مُہر کی ہے۔*7یِسُو ع نے اُن کے جواب میں کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم مُجھے اِس لِئے نہیں ڈُھونڈتے کہ مُعجِزے دیکھے بلکہ اِس لِئے کہ تُم روٹِیاں کھا کر سیر ہُوئے۔w)gاور جِھیل کے پار اُس سے مِل کر کہا اَے ربیّ! تُو یہاں کب آیا؟۔{(oپس جب بِھیڑ نے دیکھا کہ یہاں نہ یِسُو ع ہے نہ اُس کے شاگِرد تو وہ خُود چھوٹی کشتِیوں میں بَیٹھ کر یِسُو ع کی تلاش میں کَفر نحُوم کو آئے۔_'7(لیکن بعض چھوٹی کشتِیاں تِبریا س سے اُس جگہ کے نزدِیک آئِیں جہاں اُنہوں نے خُداوند کے شُکر کرنے کے بعد روٹی کھائی تھی)۔r&]دُوسرے دِن اُس بِھیڑ نے جو جِھیل کے پار کھڑی تھی یہ دیکھا کہ یہاں ایک کے سِوا اَور کوئی چھوٹی کشتی نہ تھی اور یِسُو ع اپنے شاگِردوں کے ساتھ کشتی پر سوار نہ ہُؤا تھا بلکہ صِرف اُس کے شاگِرد چلے گئے تھے۔7%gپس وہ اُسے کشتی میں چڑھا لینے کو راضی ہُوئے اور فوراً وہ کشتی اُس جگہ جا پُہنچی جہاں وہ جاتے تھے۔R$مگر اُس نے اُن سے کہا مَیں ہُوں ۔ ڈرو مت۔s#_پس جب وہ کھیتے کھیتے تِین چار مِیل کے قرِیب نِکل گئے تو اُنہوں نے یِسُو ع کو جِھیل پر چلتے اور کشتی کے نزدِیک آتے دیکھا اور ڈر گئے۔e"Cاور آندھی کے سبب سے جھِیل میں مَوجیں اُٹھنے لگِیں۔u!cاور کشتی میں بَیٹھ کر جِھیل کے پار کَفر نحُوم کو چلے جاتے تھے ۔ اُس وقت اندھیرا ہو گیا تھا اور یِسُو ع ابھی تک اُن کے پاس نہ آیا تھا۔k Oپِھر جب شام ہُوئی تو اُس کے شاگِرد جِھیل کے کنارے گئے۔H پس یِسُو ع یہ معلُوم کر کے کہ وہ آ کر مُجھے بادشاہ بنانے کے لِئے پکڑا چاہتے ہیں پِھر پہاڑ پر اکیلا چلا گیا۔Kپس جو مُعجِزہ اُس نے دِکھایا وہ لوگ اُسے دیکھ کر کہنے لگے جو نبی دُنیا میں آنے والا تھا فی الحقِیقت یِہی ہے۔X) چُنانچہ اُنہوں نے جمع کِیا اور جَو کی پانچ روٹِیوں کے ٹُکڑوں سے جو کھانے والوں سے بچ رہے تھے بارہ ٹوکرِیاں بھرِیں۔=s جب وہ سیر ہو چُکے تو اُس نے اپنے شاگِردوں سے کہا کہ بچے ہُوئے ٹُکڑوں کو جمع کرو تاکہ کُچھ ضائع نہ ہو۔s_ یِسُو ع نے وہ روٹِیاں لِیں اور شُکر کر کے اُنہیں جو بَیٹھے تھے بانٹ دِیں اور اِسی طرح مچھلِیوں میں سے جِس قدر چاہتے تھے بانٹ دِیا۔N یِسُو ع نے کہا کہ لوگوں کو بِٹھاؤ اور اُس جگہ بُہت گھاس تھی ۔ پس وہ مَرد جو تخمِیناً پانچ ہزار تھے بَیٹھ گئے۔=s یہاں ایک لڑکا ہے جِس کے پاس جَو کی پانچ روٹِیاں اور دو مچھلِیاں ہیں مگر یہ اِتنے لوگوں میں کیا ہیں؟۔)اُس کے شاگِردوں میں سے ایک نے یعنی شمعُو ن پطرس کے بھائی اندر یاس نے اُس سے کہا۔Qفِلپُّس نے اُسے جواب دِیا کہ دو سَو دِینار کی روٹِیاں اِن کے لِئے کافی نہ ہوں گی کہ ہر ایک کو تھوڑی سی مِل جائے۔1مگر اُس نے اُسے آزمانے کے لِئے یہ کہا کیونکہ وہ آپ جانتا تھا کہ مَیں کیا کرُوں گا۔  پس جب یِسُو ع نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر دیکھا کہ میرے پاس بڑی بِھیڑ آرہی ہے تو فِلپُّس سے کہا کہ ہم اِن کے کھانے کے لِئے کہاں سے روٹِیاں مول لیں؟۔Rاور یہُودِیوں کی عِید ِفَسح نزدِیک تھی۔zmیِسُو ع پہاڑ پر چڑھ گیا اور اپنے شاگِردوں کے ساتھ وہاں بَیٹھا۔7gاور بڑی بِھیڑ اُس کے پِیچھے ہولی کیونکہ جو مُعجِزے وہ بِیماروں پر کرتا تھا اُن کو وہ دیکھتے تھے۔  اِن باتوں کے بعد یِسُو ع گلِیل کی جِھیل یعنی تِبر یاس کی جِھیل کے پار گیا۔!;/لیکن جب تُم اُس کے نوِشتوں کا یقِین نہیں کرتے تو میری باتوں کا کیوں کریقِین کرو گے؟۔A{.کیونکہ اگر تُم مُو سیٰ کا یقِین کرتے تو میرا بھی یقِین کرتے ۔ اِس لِئے کہ اُس نے میرے حق میں لِکھّا ہے۔ta-یہ نہ سمجھو کہ مَیں باپ سے تُمہاری شِکایت کرُوں گا ۔ تُمہاری شِکایت کرنے والا تو ہے یعنی مُو سیٰ جِس پر تُم نے اُمّید لگا رکھّی ہے۔a ;,تُم جو ایک دُوسرے سے عِزّت چاہتے ہو اور وہ عِزّت جو خُدایِ واحِد کی طرف سے ہوتی ہے نہیں چاہتے کیونکر اِیمان لا سکتے ہو؟۔` 9+مَیں اپنے باپ کے نام سے آیا ہُوں اور تُم مُجھے قبُول نہیں کرتے ۔ اگر کوئی اَور اپنے ہی نام سے آئے تو اُسے قبُول کر لو گے۔t a*لیکن مَیں تُم کو جانتا ہُوں کہ تُم میں خُدا کی محُبّت نہیں۔G )مَیں آدمِیوں سے عِزّت نہیں چاہتا۔q [(پِھر بھی تُم زِندگی پانے کے لِئے میرے پاس آنا نہیں چاہتے۔r]'تُم کِتابِ مُقدّس میں ڈُھونڈتے ہو کیونکہ سمجھتے ہو کہ اُس میں ہمیشہ کی زِندگی تُمہیں مِلتی ہے اور یہ وہ ہے جو میری گواہی دیتی ہے۔A{&اور اُس کے کلام کو اپنے دِلوں میں قائِم نہیں رکھتے کیونکہ جِسے اُس نے بھیجا ہے اُس کا یقِین نہیں کرتے۔Z-%اور باپ جِس نے مُجھے بھیجا ہے اُسی نے میری گواہی دی ہے ۔ تُم نے نہ کبھی اُس کی آواز سُنی ہے اور نہ اُس کی صُورت دیکھی۔C$لیکن میرے پاس جو گواہی ہے وہ ےُوحنّا کی گواہی سے بڑی ہے کیونکہ جو کام باپ نے مُجھے پُورے کرنے کو دِئے یعنی یِہی کام جو مَیں کرتا ہُوں وہ میرے گواہ ہیں کہ باپ نے مُجھے بھیجا ہے۔:m#وہ جلتا اور چمکتا ہُؤا چراغ تھا اور تُم کو کُچھ عرصہ تک اُس کی رَوشنی میں خُوش رہنا منظُور ہُؤا۔T!"لیکن مَیں اپنی نِسبت اِنسان کی گواہی منظُور نہیں کرتا تَو بھی مَیں یہ باتیں اِس لِئے کہتا ہُوں کہ تُم نجات پاؤ۔}!تُم نے یُوحنّا کے پاس پَیام بھیجا اور اُس نے سچّائی کی گواہی دی ہے۔*M ایک اَور ہے جو میری گواہی دیتا ہے اور مَیں جانتا ہُوں کہ میری گواہی جو وہ دیتا ہے سچّی ہے۔lQاگر مَیں خُود اپنی گواہی دُوں تو میری گواہی سچّی نہیں۔*Mمَیں اپنے آپ سے کُچھ نہیں کر سکتا ۔ جَیسا سُنتا ہُوں عدالت کرتا ہُوں اور میری عدالت راست ہے کیونکہ مَیں اپنی مرضی نہیں بلکہ اپنے بھیجنے والے کی مرضی چاہتا ہُوں۔.~Uجِنہوں نے نیکی کی ہے زِندگی کی قیامت کے واسطے اور جِنہوں نے بدی کی ہے سزا کی قیامت کے واسطے۔3}_اِس سے تعجُّب نہ کرو کیونکہ وہ وقت آتا ہے کہ جِتنے قَبروں میں ہیں اُس کی آواز سُن کر نِکلیں گے۔|بلکہ اُسے عدالت کرنے کا بھی اِختیار بخشا ۔ اِس لِئے کہ وہ آدم زاد ہے۔P{کیونکہ جِس طرح باپ اپنے آپ میں زِندگی رکھتا ہے اُسی طرح اُس نے بیٹے کو بھی یہ بخشا کہ اپنے آپ میں زِندگی رکھّے۔az;مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ وقت آتا ہے بلکہ ابھی ہے کہ مُردے خُدا کے بیٹے کی آواز سُنیں گے اور جو سُنیں گے وہ جِئیں گے۔dyAمَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو میرا کلام سُنتا اور میرے بھیجنے والے کا یقِین کرتا ہے ہمیشہ کی زِندگی اُس کی ہے اور اُس پر سزا کا حُکم نہیں ہوتا بلکہ وہ مَوت سے نِکل کر زِندگی میں داخِل ہو گیا ہے۔xxiتاکہ سب لوگ بیٹے کی عِزّت کریں جِس طرح باپ کی عِزّت کرتے ہیں ۔ جو بیٹے کی عِزّت نہیں کرتا وہ باپ کی جِس نے اُسے بھیجا عِزّت نہیں کرتا۔-wSکیونکہ باپ کِسی کی عدالت بھی نہیں کرتا بلکہ اُس نے عدالت کا سارا کام بیٹے کے سپُرد کِیا ہے۔Dvکیونکہ جِس طرح باپ مُردوں کو اُٹھاتا اور زِندہ کرتا ہے اُسی طرح بیٹا بھی جِنہیں چاہتا ہے زِندہ کرتا ہے۔u اِس لِئے کہ باپ بیٹے کو عزِیز رکھتا ہے اور جِتنے کام خُود کرتا ہے اُسے دِکھاتا ہے بلکہ اِن سے بھی بڑے کام اُسے دِکھائے گا تاکہ تُم تعجُّب کرو۔Mtپس یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ بیٹا آپ سے کُچھ نہیں کر سکتا سِوا اُس کے جو باپ کو کرتے دیکھتا ہے کیونکہ جِن کاموں کو وہ کرتا ہے اُنہیں بیٹا بھی اُسی طرح کرتا ہے۔1s[اِس سبب سے یہُودی اَور بھی زِیادہ اُسے قتل کرنے کی کوشِش کرنے لگے کہ وہ نہ فقط سَبت کا حُکم توڑتا بلکہ خُدا کو خاص اپنا باپ کہہ کر اپنے آپ کو خُدا کے برابر بناتا تھا۔r5لیکن یِسُو ع نے اُن سے کہا کہ میرا باپ اب تک کام کرتا ہے اور مَیں بھی کام کرتا ہُوں۔q%اِس لِئے یہُودی یِسُو ع کو ستانے لگے کیونکہ وہ اَیسے کام سَبت کے دِن کرتا تھا۔p-اُس آدمی نے جا کر یہُودِیوں کو خبر دی کہ جِس نے مُجھے تندرُست کِیا وہ یِسُو ع ہے۔,oQاِن باتوں کے بعد وہ یِسُو ع کو ہَیکل میں مِلا ۔ اُس نے اُس سے کہا دیکھ تُو تندرُست ہو گیا ہے ۔ پِھر گُناہ نہ کرنا ۔ اَیسا نہ ہو کہ تُجھ پر اِس سے بھی زِیادہ آفت آئے۔>=N<<9;C:V9r98Y7i655Q4!33421q0&/H.R-m,+*t))(B'&%%5$H#i""Q!U xG9@Mo8ii j t {*sRB} #جب کہ اُس نے اُنہیں خُدا کہا جِن کے پاس خُدا کا کلام آیا (اور کِتابِ مُقدّ س کا باطِل ہونا مُمکِن نہیں)۔6e "یِسُو ع نے اُنہیں جواب دِیا کیا تُمہاری شرِیعت میں یہ نہیں لِکھا ہے کہ مَیں نے کہا تُم خُدا ہو؟۔1 !یہُودِیوں نے اُسے جواب دِیا کہ اچھّے کام کے سبب سے نہیں بلکہ کُفر کے سبب سے تُجھے سنگسار کرتے ہیں اور اِس لِئے کہ تُو آدمی ہو کر اپنے آپ کو خُدا بناتا ہے۔  یِسُو ع نے اُنہیں جواب دِیا کہ مَیں نے تُم کو باپ کی طرف سے بُہتیرے اچھّے کام دِکھائے ہیں ۔ اُن میں سے کِس کام کے سبب سے مُجھے سنگسار کرتے ہو؟۔s_ یہُودِیوں نے اُسے سنگسار کرنے کے لِئے پِھر پتّھر اُٹھائے۔/Y مَیں اور باپ ایک ہیں۔- S میرا باپ جِس نے مُجھے وہ دی ہیں سب سے بڑا ہے اور کوئی اُنہیں باپ کے ہاتھ سے نہیں چِھین سکتا۔` 9 اور میں اُنہیں ہمیشہ کی زِندگی بخشتا ہُوں اور وہ ابد تک کبھی ہلاک نہ ہوں گی اور کوئی اُنہیں میرے ہاتھ سے چِھین نہ لے گا۔5 c میری بھیڑیں میری آواز سُنتی ہیں اور مَیں اُنہیں جانتا ہُوں اور وہ میرے پِیچھے پِیچھے چلتی ہیں۔} s لیکن تُم اِس لِئے یقِین نہیں کرتے کہ میری بھیڑوں میں سے نہیں ہو۔   یِسُو ع نے اُنہیں جواب دِیا کہ مَیں نے تو تُم سے کہہ دِیا مگر تُم یقِین نہیں کرتے ۔ جو کام مَیں اپنے باپ کے نام سے کرتا ہُوں وُہی میرے گواہ ہیں۔nU پس یہُودِیوں نے اُس کے گِرد جمع ہو کر اُس سے کہا تُو کب تک ہمارے دِل کو ڈانوانڈول رکھّے گا؟ اگر تُو مسِیح ہے تو ہم سے صاف کہہ دے۔s_ اور یِسُو ع ہَیکل کے اندر سُلیمانی برآمدہ میں ٹہل رہا تھا۔mS یروشلِیم میں عِیدِ تجدِید ہُوئی اور جاڑے کا مَوسم تھا۔C اَوروں نے کہا یہ اَیسے شخص کی باتیں نہیں جِس میں بدرُوح ہو ۔ کیا بدرُوح اندھوں کی آنکھیں کھول سکتی ہے؟۔8i اُن میں سے بُہتیرے تو کہنے لگے کہ اُس میں بدرُوح ہے اور وہ دِیوانہ ہے ۔ تُم اُس کی کیوں سُنتے ہو؟۔oW اِن باتوں کے سَبَب سے یہُودِیوں میں پِھر اِختلاف ہُؤا۔9k کوئی اُسے مُجھ سے چِھینتا نہیں بلکہ مَیں اُسے آپ ہی دیتا ہُوں ۔ مُجھے اُس کے دینے کا بھی اِختیار ہے اور اُسے پِھر لینے کا بھی اِختیار ہے ۔ یہ حُکم میرے باپ سے مُجھے مِلا۔&E باپ مُجھ سے اِس لِئے مُحبّت رکھتا ہے کہ مَیں اپنی جان دیتا ہُوں تاکہ اُسے پِھر لے لُوں۔ 9 اور میری اَور بھی بھیڑیں ہیں جو اِس بھیڑ خانہ کی نہیں ۔ مُجھے اُن کو بھی لانا ضرُور ہے اور وہ میری آواز سُنیں گی ۔ پِھر ایک ہی گلّہ اور ایک ہی چَرواہا ہو گا۔Z- اِسی طرح مَیں اپنی بھیڑوں کو جانتا ہُوں اور میری بھیڑیں مُجھے جانتی ہیں اور مَیں بھیڑوں کے لِئے اپنی جان دیتا ہُوں۔~- اچھّا چَرواہا مَیں ہُوں ۔ جِس طرح باپ مُجھے جانتا ہے اور مَیں باپ کو جانتا ہُوں۔} وہ اِس لِئے بھاگ جاتا ہے کہ مزدُور ہے اور اُس کو بھیڑوں کی فِکر نہیں۔|  مزدُور جو نہ چَرواہا ہے نہ بھیڑوں کا مالِک ۔ بھیڑئے کو آتے دیکھ کر بھیڑوں کو چھوڑ کر بھاگ جاتا ہے اور بھیڑیا اُن کو پکڑتا اور پراگندہ کرتا ہے۔ { اچھّا چَرواہا مَیں ہُوں ۔ اچھّا چَرواہا بھیڑوں کے لِئے اپنی جان دیتا ہے۔Rz چور نہیں آتا مگر چُرانے اور مار ڈالنے اور ہلاک کرنے کو ۔ مَیں اِس لِئے آیا کہ وہ زِندگی پائیں اور کثرت سے پائیں۔Jy  دروازہ مَیں ہُوں ۔ اگر کوئی مُجھ سے داخِل ہو تو نجات پائے گا اور اندر باہر آیا جایا کرے گا اور چارا پائے گا۔ x جِتنے مُجھ سے پہلے آئے سب چور اور ڈاکُو ہیں مگر بھیڑوں نے اُن کی نہ سُنی۔!w; پس یِسُو ع نے اُن سے پِھر کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ بھیڑوں کا دروازہ مَیں ہُوں۔!v; یِسُو ع نے اُن سے یہ تمثِیل کہی لیکن وہ نہ سمجھے کہ یہ کیا باتیں ہیں جو ہم سے کہتا ہے۔9uk مگر وہ غَیر شخص کے پِیچھے نہ جائیں گی بلکہ اُس سے بھاگیں گی کیونکہ غَیروں کی آواز نہیں پہچانتِیں۔t جب وہ اپنی سب بھیڑوں کو باہر نِکال چُکتا ہے تو اُن کے آگے آگے چلتا ہے اور بھیڑیں اُس کے پِیچھے پِیچھے ہو لیتی ہیں کیونکہ وہ اُس کی آواز پہچانتی ہیں۔ksO اُس کے لِئے دربان دروازہ کھول دیتا ہے اور بھیڑیں اُس کی آواز سُنتی ہیں اور وہ اپنی بھیڑوں کو نام بنام بُلا کر باہر لے جاتا ہے۔orW لیکن جو دروازہ سے داخِل ہوتا ہے وہ بھیڑوں کا چَرواہا ہے۔nq W مَیں تم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کوئی دروازہ سے بھیڑ خانہ میں داخِل نہیں ہوتا بلکہ اَور کِسی طرف سے چڑھ جاتا ہے وہ چور اور ڈاکُو ہے۔tpa )یِسُو ع نے اُن سے کہا کہ اگر تُم اندھے ہوتے تو گُنہگار نہ ٹھہرتے ۔ مگر اب کہتے ہو کہ ہم دیکھتے ہیں ۔ پس تُمہارا گُناہ قائِم رہتا ہے۔ o9 (جوفرِیسی اُس کے ساتھ تھے اُنہوں نے یہ باتیں سُن کر اُس سے کہا کیا ہم بھی اندھے ہیں؟۔_n7 'یِسُو ع نے کہا مَیں دُنیا میں عدالت کے لِئے آیا ہُوں تاکہ جو نہیں دیکھتے وہ دیکھیں اور جو دیکھتے ہیں وہ اندھے ہو جائیں۔my &اُس نے کہا اَے خُداوند مَیں اِیمان لاتا ہُوں اور اُسے سِجدہ کِیا۔l1 %یِسُو ع نے اُس سے کہا تُو نے تو اُسے دیکھا ہے اور جو تُجھ سے باتیں کرتا ہے وُہی ہے۔ k $اُس نے جواب میں کہا اَے خُداوند وہ کَون ہے کہ مَیں اُس پر اِیمان لاؤں؟۔Xj) #یِسُو ع نے سُنا کہ اُنہوں نے اُسے باہر نِکال دِیا اور جب اُس سے مِلا تو کہا کیا تُو خُدا کے بیٹے پر اِیمان لاتا ہے؟۔wig "اُنہوں نے جواب میں اُس نے کہا تُو تو بِالکُل گُناہوں میں پَیدا ہُؤا ۔ تُو ہم کو کیا سِکھاتا ہے؟ اور اُنہوں نے اُسے باہر نِکال دِیا۔ghG !اگر یہ شخص خُدا کی طرف سے نہ ہوتا تو کُچھ نہ کر سکتا۔(gI دُنیا کے شرُوع سے کبھی سُننے میں نہیں آیا کہ کِسی نے جَنم کے اَندھے کی آنکھیں کھولی ہوں۔Zf- ہم جانتے ہیں کہ خُدا گُنہگاروں کی نہیں سُنتا لیکن اگر کوئی خُدا پرست ہو اور اُس کی مرضی پر چلے تو وہ اُس کی سُنتا ہے۔heI اُس آدمی نے جواب میں اُن سے کہا یہ تو تعجُّب کی بات ہے کہ تُم نہیں جانتے کہ وہ کہاں کا ہے حالانکہ اُس نے میری آنکھیں کھولِیں۔-dS ہم جانتے ہیں کہ خُدا نے مُوسیٰ کے ساتھ کلام کِیا ہے مگر اِس شخص کو نہیں جانتے کہ کہاں کا ہے۔)cK وہ اُسے بُرا بھلا کہہ کر کہنے لگے کہ تُو ہی اُس کا شاگِرد ہے ۔ ہم تو مُوسیٰ کے شاگِرد ہیں۔by اُس نے اُنہیں جواب دِیا مَیں تو تُم سے کہہ چُکا اور تُم نے نہ سُنا ۔ دوبارہ کیوں سُننا چاہتے ہو؟ کیا تُم بھی اُس کے شاگِرد ہونا چاہتے ہو؟۔#a? پِھر اُنہوں نے اُس سے کہا کہ اُس نے تیرے ساتھ کیا کِیا؟ کِس طرح تیری آنکھیں کھولِیں؟۔S` اُس نے جواب دِیا مَیں نہیں جانتا کہ وہ گُنہگار ہے یا نہیں ۔ ایک بات جانتا ہُوں کہ مَیں اندھا تھا ۔ اب بِینا ہُوں۔Y_+ پس اُنہوں نے اُس شخص کو جو اندھا تھا دوبارہ بُلا کر کہا کہ خُدا کی تمجِید کر ۔ ہم تو جانتے ہیں کہ یہ آدمی گُنہگار ہے۔x^i اِس واسطے اُس کے ماں باپ نے کہا کہ وہ بالِغ ہے اُسی سے پُوچھو۔]/ یہ اُس کے ماں باپ نے یہُودِیوں کے ڈر سے کہا کیونکہ یہُودی ایکا کر چُکے تھے کہ اگر کوئی اُس کے مسِیح ہونے کا اِقرار کرے تو عِبادت خانہ سے خارِج کِیا جائے۔%\C لیکن یہ ہم نہیں جانتے کہ اب وہ کیونکر دیکھتا ہے اور نہ یہ جانتے ہیں کہ کِس نے اُس کی آنکھیں کھولِیں ۔ وہ تو بالِغ ہے ۔ اُسی سے پُوچھو ۔ وہ اپنا حال آپ کہہ دے گا۔*[M اُس کے ماں باپ نے جواب میں کہا ہم جانتے ہیں کہ یہ ہمارا بیٹا ہے اور اندھا پَیدا ہُؤا تھا۔`Z9 اُن سے نہ پُوچھ لِیا کہ کیا یہ تُمہارا بیٹا ہے جِسے تُم کہتے ہو کہ اندھا پَیدا ہُؤا تھا؟ پِھر وہ اب کیوں کر دیکھتا ہے؟۔qY[ لیکن یہُودِیوں کو یقِین نہ آیا کہ یہ اندھا تھا اور بِینا ہو گیا ہے ۔ جب تک اُنہوں نے اُس کے ماں باپ کو جو بِینا ہو گیا تھا بُلا کر۔YX+ اُنہوں نے پِھر اُس اندھے سے کہا کہ اُس نے جو تیری آنکھیں کھولِیں تُو اُس کے حق میں کیا کہتا ہے؟ اُس نے کہا وہ نبی ہے۔FW پس بعض فرِیسی کہنے لگے یہ آدمی خُدا کی طرف سے نہیں کیونکہ سَبت کے دِن کو نہیں مانتا مگر بعض نے کہا کہ گُنہگار آدمی کیونکر اَیسے مُعجِزے دِکھا سکتا ہے؟ پس اُن میں اِختلاف ہُؤا۔V7 پِھر فرِیسِیوں نے بھی اُس سے پُوچھا تُو کِس طرح بِینا ہُؤا؟ اُس نے اُن سے کہا اُس نے میری آنکھوں پر مِٹّی لگائی ۔ پِھر مَیں نے دھو لِیا اور اب بِینا ہُوں۔U- اور جِس روز یِسُو ع نے مِٹّی سان کر اُس کی آنکھیں کھولی تِھیں وہ سَبت کا دِن تھا۔pTY لوگ اُس شخص کو جو پہلے اندھا تھا فرِیسِیوں کے پاس لے گئے۔uSc اُنہوں نے اُس سے کہا وہ کہاں ہے؟ اُس نے کہا مَیں نہیں جانتا۔+RO اُس نے جواب دِیا کہ اُس شخص نے جِس کا نام یِسُو ع ہے مِٹّی سانی اور میری آنکھوں پر لگا کر مُجھ سے کہا شِیلو خ میں جا کر دھو لے ۔ پس مَیں گیا اور دھو کر بِینا ہو گیا۔tQa پس وہ اُس سے کہنے لگے پِھر تیری آنکھیں کیوں کر کُھل گئِیں؟۔3P_ بعض نے کہا یہ وُہی ہے اَوروں نے کہا نہیں لیکن کوئی اُس کا ہم شکل ہے ۔ اُس نے کہا مَیں وُہی ہُوں۔cO? پس پڑوسی اور جِن جِن لوگوں نے پہلے اُس کو بِھیک مانگتے دیکھا تھا کہنے لگے کیا یہ وہ نہیں جو بَیٹھا بِھیک مانگا کرتا تھا؟۔kNO اُس سے کہا جا شِیلو خ (جِس کا تَرجُمہ ’’بھیجا ہُؤا‘‘ ہے) کے حَوض میں دھو لے ۔ پس اُس نے جا کر دھویا اور بِینا ہو کر واپس آیا۔5Mc یہ کہہ کر اُس نے زمِین پر تُھوکا اور تُھوک سے مِٹّی سانی اور وہ مِٹّی اندھے کی آنکھوں پر لگا کر۔[L/ جب تک مَیں دُنیا میں ہُوں دُنیا کا نُور ہُوں۔_K7 جِس نے مُجھے بھیجا ہے ہمیں اُس کے کام دِن ہی دِن کو کرنا ضرُور ہے ۔ وہ رات آنے والی ہے جِس میں کوئی شخص کام نہیں کر سکتا۔hJI یِسُو ع نے جواب دِیا کہ نہ اِس نے گُناہ کِیا تھا نہ اِس کے ماں باپ نے بلکہ یہ اِس لِئے ہُؤا کہ خُدا کے کام اُس میں ظاہِر ہوں۔qI[ اور اُس کے شاگِردوں نے اُس سے پُوچھا کہ اَے ربیّ! کِس نے گُناہ کِیا تھا جو یہ اندھا پَیدا ہُؤا ۔ اِس شخص نے یا اِس کے ماں باپ نے؟۔tH c پِھر اُس نے جاتے وقت ایک شخص کو دیکھا جو جَنم کا اَندھا تھا۔G);پس اُنہوں نے اُسے مارنے کو پتّھر اُٹھائے مگر یِسُو ع چُھپ کر ہَیکل سے نِکل گیا۔4Fa:یِسُو ع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ پیشتر اُس سے کہ ابرہا م پَیدا ہُؤا مَیں ہُوں۔7Eg9یہُودِیوں نے اُس سے کہا تیری عُمر تو ابھی پچاس بَرس کی نہیں پِھر کیا تُو نے ابرہا م کو دیکھا ہے؟۔;Do8تُمہارا باپ ابرہا م میرا دِن دیکھنے کی اُمید پر بُہت خُوش تھا چُنانچہ اُس نے دیکھا اور خُوش ہُؤا۔2C]7تُم نے اُسے نہیں جانا لیکن مَیں اُسے جانتا ہُوں اور اگر کہُوں کہ اُسے نہیں جانتا تو تُمہاری طرح جُھوٹا بنُوں گا مگر مَیں اُسے جانتا اور اُس کے کلام پر عمل کرتا ہُوں۔B6یِسُو ع نے جواب دِیا اگر مَیں آپ اپنی بڑائی کرُوں تو میری بڑائی کُچھ نہیں لیکن میری بڑائی میرا باپ کرتا ہے جِسے تُم کہتے ہو کہ ہمارا خُدا ہے۔CA5ہمارا باپ ابرہا م جو مَر گیا کیا تُو اُس سے بڑا ہے؟ اور نبی بھی مَر گئے ۔ تُو اپنے آپ کو کیا ٹھہراتا ہے؟۔X@)4یہُودِیوں نے اُس سے کہا کہ اب ہم نے جان لِیا کہ تُجھ میں بدرُوح ہے ابرہا م مَر گیا اور نبی مَر گئے مگر تُو کہتا ہے کہ اگر کوئی میرے کلام پر عمل کرے گا تو ابد تک کبھی مَوت کا مزہ نہ چکّھے گا۔:?m3مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر کوئی شخص میرے کلام پر عمل کرے گا تو ابد تک کبھی مَوت کو نہ دیکھے گا۔>/2لیکن مَیں اپنی بزُرگی نہیں چاہتا ۔ ہاں ۔ ایک ہے جو اُسے چاہتا اور فَیصلہ کرتا ہے۔T=!1یِسُو ع نے جواب دِیا کہ مُجھ میں بدرُوح نہیں مگر مَیں اپنے باپ کی عِزّت کرتا ہُوں اور تُم میری بے عِزّتی کرتے ہو۔5<c0یہُودِیوں نے جواب میں اُس سے کہا کیا ہم خُوب نہیں کہتے کہ تُو سامری ہے اور تُجھ میں بدرُوح ہے ؟۔.;U/جو خُدا سے ہوتا ہے وہ خُدا کی باتیں سُنتا ہے ۔ تُم اِس لِئے نہیں سُنتے کہ خُدا سے نہیں ہو ہے۔3:_.تُم میں کَون مُجھ پر گُناہ ثابت کرتا ہے؟ اگر مَیں سچ بولتا ہُوں تو میرا یقِین کیوں نہیں کرتے؟۔z9m-لیکن مَیں جو سچ بولتا ہُوں اِسی لِئے تُم میرا یقِین نہیں کرتے۔>8u,تُم اپنے باپ اِبلِیس سے ہو اور اپنے باپ کی خواہِشوں کو پُورا کرنا چاہتے ہو ۔ وہ شرُوع ہی سے خُونی ہے اور سچّائی پر قائِم نہیں رہا کیونکہ اُس میں سچّائی ہے نہیں۔ جب وہ جُھوٹ بولتا ہے تو اپنی ہی سی کہتا ہے کیونکہ وہ جُھوٹا ہے بلکہ جُھوٹ کا باپ ہے۔7+تُم میری باتیں کیوں نہیں سمجھتے؟ اِس لِئے کہ میرا کلام سُن نہیں سکتے۔B6}*یِسُو ع نے اُن سے کہا اگر خُدا تُمہارا باپ ہوتا تو تُم مُجھ سے مُحبّت رکھتے اِس لِئے کہ مَیں خُدا میں سے نِکلا اور آیا ہُوں کیونکہ میں آپ سے نہیں آیا بلکہ اُسی نے مُجھے بھیجا۔Q5)تُم اپنے باپ کے سے کام کرتے ہو ۔ اُنہوں نے اُس سے کہا ۔ ہم حرام سے پَیدا نہیں ہُوئے ۔ ہمارا ایک باپ ہے یعنی خُدا۔p4Y(لیکن اب تُم مُجھ جَیسے شخص کے قتل کی کوشِش میں ہو جِس نے تُم کو وُہی حق بات بتائی جو خُدا سے سُنی ۔ ابرہا م نے تو یہ نہیں کِیا تھا۔u3c'اُنہوں نے جواب میں اُس سے کہا ہمارا باپ تو ابرہا م ہے ۔ یِسُو ع نے اُن سے کہا اگر تُم ابرہا م کے فرزند ہوتے تو ابرہا م کے سے کام کرتے۔/2W&مَیں نے جو اپنے باپ کے ہاں دیکھا ہے وہ کہتا ہُوں اور تُم نے جو اپنے باپ سے سُنا ہے وہ کرتے ہو۔g1G%مَیں جانتا ہُوں کہ تُم ابرہا م کی نسل سے ہو تَو بھی میرے قتل کی کوشِش میں ہو کیونکہ میرا کلام تُمہارے دِل میں جگہ نہیں پاتا۔n0U$پس اگر بیٹا تُمہیں آزاد کرے گا تو تُم واقِعی آزاد ہو گے۔l/Q#اور غُلام ابد تک گھر میں نہیں رہتا بیٹا ابد تک رہتا ہے۔5.c"یِسُو ع نے اُنہیں جواب دِیا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کوئی گُناہ کرتا ہے گُناہ کا غُلام ہے۔-y!اُنہوں نے اُسے جواب دِیا ہم تو ابرہا م کی نَسل سے ہیں اور کبھی کِسی کی غُلامی میں نہیں رہے ۔ تُو کیوں کر کہتا ہے کہ تُم آزاد کِئے جاؤ گے؟۔n,U اور سچّائی سے واقِف ہو گے اور سچّائی تُم کو آزاد کرے گی۔+}پس یِسُو ع نے اُن یہُودِیوں سے کہا جِنہوں نے اُس کا یقِین کِیا تھا کہ اگر تُم میرے کلام پر قائِم رہو گے تو حقِیقت میں میرے شاگِرد ٹھہرو گے۔p*Yجب وہ یہ باتیں کہہ رہا تھا تو بُہتیرے اُس پر اِیمان لائے۔q)[اور جِس نے مُجھے بھیجا وہ میرے ساتھ ہے ۔ اُس نے مُجھے اکیلا نہیں چھوڑا کیونکہ مَیں ہمیشہ وُہی کام کرتا ہُوں جو اُسے پسند آتے ہیں۔M(پس یِسُو ع نے کہا کہ جب تُم اِبنِ آدم کو اُونچے پر چڑھاؤ گے تو جانو گے کہ مَیں وُہی ہُوں اور اپنی طرف سے کُچھ نہیں کرتا بلکہ جِس طرح باپ نے مُجھے سِکھایا اُسی طرح یہ باتیں کہتا ہُوں۔T'!وہ نہ سمجھے کہ ہم سے باپ کی نِسبت کہتا ہے۔&مُجھے تُمہاری نِسبت بُہت کُچھ کہنا اور فَیصلہ کرنا ہے لیکن جِس نے مُجھے بھیجا وہ سچّا ہے اور جو مَیں نے اُس سے سُنا وُہی دُنیا سے کہتا ہُوں۔9%kاُنہوں نے اُس سے کہا تُو کَون ہے؟ یِسُو ع نے اُن سے کہا وُہی ہُوں جو شرُوع سے تُم سے کہتا آیا ہُوں۔$yاِس لِئے مَیں نے تُم سے یہ کہا کہ اپنے گُناہوں میں مَرو گے کیونکہ اگر تُم اِیمان نہ لاؤ گے کہ مَیں وُہی ہُوں تو اپنے گُناہوں میں مَرو گے۔8#iاُس نے اُن سے کہا تُم نِیچے کے ہو ۔ مَیں اُوپر کا ہُوں ۔ تُم دُنیا کے ہو ۔ مَیں دُنیا کا نہیں ہُوں۔8"iپس یہُودِیوں نے کہا کیا وہ اپنے آپ کو مار ڈالے گا جو کہتا ہے جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم نہیں آ سکتے؟۔n!Uاُس نے پِھر اُن سے کہا مَیں جاتا ہُوں اور تُم مُجھے ڈُھونڈو گے اور اپنے گُناہ میں مَرو گے ۔ جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم نہیں آ سکتے۔l Qاُس نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت یہ باتیں بَیت المال میں کہِیں اور کِسی نے اُس کو نہ پکڑا کیونکہ ابھی تک اُس کا وقت نہ آیا تھا۔}اُنہوں نے اُس سے کہا تیرا باپ کہاں ہے؟ یِسُو ع نے جواب دِیا نہ تُم مُجھے جانتے ہو نہ میرے باپ کو ۔ اگر مُجھے جانتے تو میرے باپ کو بھی جانتے۔(Iایک تو مَیں خُود اپنی گواہی دیتا ہُوں اور ایک باپ جِس نے مُجھے بھیجا میری گواہی دیتا ہے۔-اور تُمہاری تَورَیت میں بھی لِکھا ہے کہ دو آدمِیوں کی گواہی مِل کر سچّی ہوتی ہے۔iKاور اگر مَیں فَیصلہ کرُوں بھی تو میرا فَیصلہ سچّا ہے کیونکہ مَیں اکیلا نہیں بلکہ مَیں ہُوں اور باپ ہے جِس نے مُجھے بھیجا ہے۔تُم جِسم کے مُطابِق فَیصلہ کرتے ہو ۔ مَیں کِسی کا فَیصلہ نہیں کرتا۔(Iیِسُوع نے جواب میں اُن سے کہا اگرچہ مَیں اپنی گواہی آپ دیتا ہُوں تَو بھی میری گواہی سچّی ہے کیونکہ مُجھے معلُوم ہے کہ مَیں کہاں سے آیا ہُوں اور کہاں کو جاتا ہُوں لیکن تُم کو معلُوم نہیں کہ مَیں کہاں سے آتا ہُوں یا کہاں کو جاتا ہُوں۔  فرِیسِیوں نے اُس سے کہا تُو اپنی گواہی آپ دیتا ہے ۔ تیری گواہی سچّی نہیں۔ یِسُو ع نے پِھر اُن سے مُخاطِب ہو کر کہا دُنیا کا نُور مَیں ہُوں ۔ جو میری پیرَوی کرے گا وہ اندھیرے میں نہ چلے گابلکہ زِندگی کا نُور پائے گا۔R اُس نے کہا اَے خُداوند کِسی نے نہیں ۔ یِسُو ع نے کہا مَیں بھی تُجھ پر حُکم نہیں لگاتا ۔ جا ۔ پِھر گُناہ نہ کرنا [۔:m یِسُو ع نے سِیدھے ہو کر اُس سے کہا اَے عَورت یہ لوگ کہاں گئے؟ کیا کِسی نے تُجھ پر حُکم نہیں لگایا؟۔X) وہ یہ سُن کر بڑوں سے لے کر چھوٹوں تک ایک ایک کر کے نِکل گئے اور یِسُو ع اکیلا رہ گیا اور عَورت وہِیں بِیچ میں رہ گئی۔_7اور پِھر جُھک کر زمِین پر اُنگلی سے لِکھنے لگا۔Y+جب وہ اُس سے سوال کرتے ہی رہے تو اُس نے سِیدھے ہو کر اُن سے کہا کہ جو تُم میں بے گُناہ ہو وُہی پہلے اُس کے پتّھر مارے۔wgاُنہوں نے اُسے آزمانے کے لِئے یہ کہا تاکہ اُس پر اِلزام لگانے کا کوئی سبب نِکالیں مگر یِسُو ع جُھک کر اُنگلی سے زمِین پر لِکھنے لگا۔V%تَورَیت میں مُوسیٰ نے ہم کو حُکم دِیا ہے کہ اَیسی عَورتوں کو سنگسار کریں ۔ پس تُو اِس عَورت کی نِسبت کیا کہتا ہے؟۔s_اَے اُستاد! یہ عَورت زِنا میں عَین فِعل کے وقت پکڑی گئی ہے۔Lاور فقِیہہ اور فرِیسی ایک عَورت کو لائے جو زِنا میں پکڑی گئی تھی اور اُسے بِیچ میں کھڑا کر کے یِسُو ع سے کہا۔>uصُبح سویرے ہی وہ پِھر ہَیکل میں آیا اور سب لوگ اُس کے پاس آئے اور وہ بَیٹھ کر اُنہیں تعلِیم دینے لگا۔I  مگر یِسُو ع زَیتُو ن کے پہاڑ کو گیا۔S 5] پِھر اُن میں سے ہر ایک اپنے گھر چلا گیا۔V %4اُنہوں نے اُس کے جواب میں کہا کیا تُو بھی گلِیل کا ہے؟ تلاش کر اور دیکھ کہ گلِیل میں سے کوئی نبی برپا نہیں ہونے کا۔= s3کیا ہماری شرِیعت کِسی شخص کو مُجرِم ٹھہراتی ہے جب تک پہلے اُس کی سُن کر جان نہ لے کہ وہ کیا کرتا ہے؟۔ 2نِیکُد ِیمُس نے جو پہلے اُس کے پاس آیا تھا اور اُنہی میں سے تھا اُن سے کہا۔dA1مگر یہ عام لوگ جو شرِیعت سے واقِف نہیں لَعنتی ہیں۔{o0بھلا سرداروں یا فرِیسِیوں میں سے بھی کوئی اُس پر اِیمان لایا؟۔r]/فرِیسِیوں نے اُنہیں جواب دِیا کیا تُم بھی گُمراہ ہو گئے؟۔wg.پِیادوں نے جواب دِیا کہ اِنسان نے کبھی اَیسا کلام نہیں کِیا۔7g-پس پیادے سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں کے پاس آئے اور اُنہوں نے اُن سے کہا تُم اُسے کیوں نہ لائے؟۔ ,اور اُن میں سے بعض اُس کو پکڑنا چاہتے تھے مگر کِسی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا۔T!+پس لوگوں میں اُس کے سبب سے اِختلاف ہُؤا۔M*کیا کِتابِ مُقدّس میں یہ نہیں آیا کہ مسِیح داؤُد کی نسل اور بَیت لحم کے گاؤں سے آئے گا جہاں کا داؤُد تھا؟۔)اَوروں نے کہا یہ مسِیح ہے اور بعض نے کہا کیوں؟ کیا مسِیح گلِیل سے آئے گا؟۔yk(پس بِھیڑ میں سے بعض نے یہ باتیں سُن کر کہا بیشک یِہی وہ نبی ہے۔0~Y'اُس نے یہ بات اُس رُوح کی بابت کہی جِسے وہ پانے کو تھے جو اُس پر اِیمان لائے کیونکہ رُوح اب تک نازِل نہ ہُؤا تھا اِس لِئے کہ یِسُو ع ابھی اپنے جلال کو نہ پُہنچا تھا۔Q}&جو مُجھ پر اِیمان لائے گا اُس کے اندر سے جَیساکہ کِتابِ مُقدّس میں آیا ہے زِندگی کے پانی کی ندِیاں جاری ہوں گی۔T|!%پِھر عِید کے آخِری دِن جو خاص دِن ہے یِسُو ع کھڑا ہُؤا اور پُکار کر کہا اگر کوئی پِیاسا ہو تو میرے پاس آ کر پِئے۔@{y$یہ کیا بات ہے جو اُس نے کہی کہ تُم مُجھے ڈُھونڈو گے مگر نہ پاؤ گے اور جہاں مَیں ہُوں تُم نہیں آ سکتے؟۔z1#یہُودِیوں نے آپس میں کہا یہ کہاں جائے گا کہ ہم اِسے نہ پائیں گے؟ کیا اُن کے پاس جائے گا جو یُونانِیوں میں جابجا رہتے ہیں اور یُونانِیوں کو تعلِیم دے گا؟۔ y "تُم مُجھے ڈُھونڈو گے مگر نہ پاؤ گے اور جہاں مَیں ہُوں تُم نہیں آ سکتے۔?xw!یِسُو ع نے کہا مَیں اَور تھوڑے دِنوں تک تُمہارے پاس ہُوں ۔ پِھر اپنے بھیجنے والے کے پاس چلا جاؤں گا۔wy فرِیسِیوں نے لوگوں کو سُنا کہ اُس کی بابت چُپکے چُپکے یہ گُفتگُو کرتے ہیں ۔ پس سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے اُسے پکڑنے کو پیادے بھیجے۔|vqمگر بِھیڑ میں سے بُہتیرے اُس پر اِیمان لائے اور کہنے لگے کہ مسِیح جب آئے گا تو کیا اِن سے زِیادہ مُعجِزے دِکھائے گا جو اِس نے دِکھائے؟۔Fuپس وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش کرنے لگے لیکن اِس لِئے کہ اُس کاوقت ابھی نہ آیا تھا کِسی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا۔ t9مَیں اُسے جانتا ہُوں اِس لِئے کہ مَیں اُس کی طرف سے ہُوں اور اُسی نے مُجھے بھیجا ہے۔ss_پس یِسُوع نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت پُکار کر کہا کہ تُم مُجھے بھی جانتے ہو اور یہ بھی جانتے ہو کہ مَیں کہاں کا ہُوں اور مَیں آپ سے نہیں آیا مگر جِس نے مُجھے بھیجا ہے وہ سچّا ہے ۔ اُس کو تُم نہیں جانتے۔ X~}||J{JzzXy~xwwQvvPutts+rrqppoo nimm#ll3kjiihShgWf(ed)ccebb.ak`S_^]t\[[)ZYXXWJVsUUKTS)RCQXPO|NMMM KKhJII HGFFAEDTCtBBA@??s>p=d<;-:h99877q6$43333I2!1_0H/..U-,+`*p)s('-&H%$$+#{"`! /h Oc  L soX+5O کیا تُو یقِین نہیں کرتا کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں ہے؟ یہ باتیں جو مَیں تُم سے کہتا ہُوں اپنی طرف سے نہیں کہتا لیکن باپ مُجھ میں رہ کر اپنے کام کرتا ہے۔P4 یِسُوع نے اُس سے کہا اَے فِلِپُّس ! مَیں اِتنی مُدّت سے تُمہارے ساتھ ہُوں کیا تُو مُجھے نہیں جانتا؟ جِس نے مُجھے دیکھا اُس نے باپ کو دیکھا ۔ تُو کیوں کر کہتا ہے کہ باپ کو ہمیں دِکھا؟۔ 3فِلِپُّس نے اُس سے کہا اَے خُداوند!باپ کو ہمیں دِکھا ۔ یِہی ہمیں کافی ہے۔&2Eاگر تُم نے مُجھے جانا ہوتا تو میرے باپ کو بھی جانتے ۔ اب اُسے جانتے ہو اور دیکھ لِیا ہے۔D1یِسُو ع نے اُس سے کہا کہ راہ اور حق اور زِندگی مَیں ہُوں ۔ کوئی میرے وسِیلہ کے بغَیر باپ کے پاس نہیں آتا۔,0Qتوما نے اُس سے کہا اَے خُداوند ہم نہیں جانتے کہ تُو کہاں جاتا ہے ۔ پِھر راہ کِس طرح جانیں؟۔b/=اور جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم وہاں کی راہ جانتے ہو۔`.9اور اگر مَیں جا کر تُمہارے لِئے جگہ تیّار کرُوں تو پِھر آ کر تُمہیں اپنے ساتھ لے لُوں گا تاکہ جہاں مَیں ہُوں تُم بھی ہو۔t-aمیرے باپ کے گھر میں بُہت سے مکان ہیں ۔ اگر نہ ہوتے تو مَیں تُم سے کہہ دیتا کیونکہ مَیں جاتا ہُوں تاکہ تُمہارے لِئے جگہ تیّار کرُوں۔, 'تُمہارا دِل نہ گھبرائے ۔ تُم خُدا پر اِیمان رکھتے ہو مُجھ پر بھی اِیمان رکھّو۔ +  &یِسُوع نے جواب دِیا کیا تُو میرے لِئے اپنی جان دے گا؟ مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ مُرغ بانگ نہ دے گا جب تک تُو تِین بار میرا اِنکار نہ کرلے گا۔F* %پطر س نے اُس سے کہا اَے خُداوند! مَیں تیرے پِیچھے اب کیوں نہیں آ سکتا؟ مَیں تو تیرے لِئے اپنی جان دُوں گا۔0)Y $شمعُو ن پطرس نے اُس سے کہا اَے خُداوند تُو کہاں جاتا ہے؟ یِسُو ع نے جواب دِیا کہ جہاں مَیں جاتا ہُوں اب تو تُو میرے پِیچھے آنہیں سکتا مگر بعد میں میرے پِیچھے آئے گا۔ (  #اگر آپس میں مُحبّت رکھّو گے تو اِس سے سب جانیں گے کہ تُم میرے شاگِرد ہو۔'{ "مَیں تُمہیں ایک نیا حُکم دیتا ہُوں کہ ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّو کہ جَیسے مَیں نے تُم سے مُحبّت رکھّی تُم بھی ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّو۔H&  !اَے بچّو! مَیں اَور تھوڑی دیر تُمہارے ساتھ ہُوں ۔ تُم مُجھے ڈُھونڈو گے اور جَیسا مَیں نے یہُودِیوں سے کہا کہ جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم نہیں آ سکتے وَیسا ہی اب تُم سے بھی کہتا ہُوں۔% اور خُدا بھی اُسے اپنے میں جلال دے گا بلکہ اُسے فی الفَور جلال دے گا۔.$U جب وہ باہر چلا گیا تو یِسُو ع نے کہا اب اِبنِ آدم نے جلال پایا اور خُدا نے اُس میں جلال پایا۔t#a پس وہ نوالہ لے کر فی الفَور باہر چلا گیا اور رات کا وقت تھا۔2"] چُونکہ یہُودا ہ کے پاس تَھیلی رہتی تھی اِس لِئے بعض نے سمجھا کہ یِسُو ع اُس سے یہ کہتا ہے کہ جو کُچھ ہمیں عِید کے لِئے دَرکار ہے خرِید لے یا یہ کہ مُحتاجوں کو کُچھ دے۔8!i مگر جو کھانا کھانے بَیٹھے تھے اُن میں سے کِسی کو معلُوم نہ ہُؤا کہ اُس نے یہ اُس سے کِس لِئے کہا۔@ y اور اِس نوالہ کے بعد شَیطان اُس میں سما گیا ۔ پس یِسُو ع نے اُس سے کہا کہ جو کُچھ تُو کرتا ہے جلد کر لے۔ یِسُو ع نے جواب دِیا کہ جِسے مَیں نوالہ ڈبو کر دے دُوں گا وُہی ہے ۔ پِھر اُس نے نوالہ ڈبویا اور لے کر شمعُو ن اِسکریُوتی کے بیٹے یہُودا ہ کو دے دِیا۔' اُس نے اُسی طرح یِسُو ع کی چھاتی کا سہارا لے کر کہا کہ اَے خُداوند! وہ کَون ہے؟۔ پس شمعُو ن پطرس نے اُس سے اِشارہ کر کے کہا کہ بتا تو وہ کِس کی نِسبت کہتا ہے۔eC اُس کے شاگِردوں میں سے ایک شخص جِس سے یِسُو ع محُبّت رکھتا تھا یِسُو ع کے سِینہ کی طرف جُھکا ہُؤا کھانا کھانے بَیٹھا تھا۔ شاگِرد شُبہ کر کے کہ وہ کِس کی نِسبت کہتا ہے ایک دُوسرے کو دیکھنے لگے۔mS یہ باتیں کہہ کر یِسُو ع اپنے دِل میں گھبرایا اور یہ گواہی دی کہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے ایک شخص مُجھے پکڑوائے گا۔+ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو میرے بھیجے ہُوئے کو قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے۔C اب مَیں اُس کے ہونے سے پہلے تُم کو جتائے دیتا ہُوں تاکہ جب ہو جائے تو تُم اِیمان لاؤ کہ مَیں وُہی ہُوں۔6e مَیں تُم سب کی بابت نہیں کہتا ۔ جِن کو مَیں نے چُنا اُنہیں مَیں جانتا ہُوں لیکن یہ اِس لِئے ہے کہ یہ نوِشتہ پُورا ہو کہ جو میری روٹی کھاتا ہے اُس نے مُجھ پر لات اُٹھائی۔ اگر تُم اِن باتوں کو جانتے ہو تو مُبارک ہو بشرطیکہ اُن پر عمل بھی کرو۔?w مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ نَوکر اپنے مالِک سے بڑا نہیں ہوتا اور نہ بھیجا ہُؤا اپنے بھیجنے والے سے۔<q کیونکہ مَیں نے تُم کو ایک نمُونہ دِکھایا ہے کہ جَیسا مَیں نے تُمہارے ساتھ کِیا ہے تُم بھی کِیا کرو۔J  پس جب مُجھ خُداوند اور اُستاد نے تُمہارے پاؤں دھوئے تو تُم پر بھی فرض ہے کہ ایک دُوسرے کے پاؤں دھویا کرو۔  تُم مُجھے اُستاد اور خُداوند کہتے ہو اور خُوب کہتے ہو کیونکہ مَیں ہُوں۔ta پس جب وہ اُن کے پاؤں دھو چُکا اور اپنے کپڑے پہن کر پِھر بَیٹھ گیا تو اُن سے کہا کیا تُم جانتے ہو کہ مَیں نے تُمہارے ساتھ کیا کِیا؟۔+ چُونکہ وہ اپنے پکڑوانے والے کو جانتا تھا اِس لِئے اُس نے کہا تُم سب پاک نہیں ہو۔w یِسُو ع نے اُس سے کہا جو نہا چُکا ہے اُس کو پاؤں کے سِوا اَور کُچھ دھونے کی حاجت نہیں بلکہ سراسر پاک ہے اور تُم پاک ہو لیکن سب کے سب نہیں۔-S شمعُو ن پطرس نے اُس سے کہا اَے خُداوند! صِرف میرے پاؤں ہی نہیں بلکہ ہاتھ اور سر بھی دھو دے۔ % پطر س نے اُس سے کہا کہ تُو میرے پاؤں ابد تک کبھی دھونے نہ پائے گا ۔ یِسُو ع نے اُ سے جواب دِیا کہ اگر مَیں تُجھے نہ دھوؤں تو تُو میرے ساتھ شرِیک نہیں۔+ O یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا کہ جو مَیں کرتا ہُوں تُو اب نہیں جانتا مگر بعد میں سمجھے گا۔0 Y پِھر وہ شمعُو ن پطر س تک پُہنچا ۔ اُس نے اُس سے کہا اَے خُداوند! کیا تُو میرے پاؤں دھوتا ہے؟۔W ' اِس کے بعد برتن میں پانی ڈال کر شاگِردوں کے پاؤں دھونے اور جو رُومال کمر میں بندھا تھا اُس سے پونچھنے شرُوع کِئے۔  دسترخوان سے اُٹھ کر کپڑے اُتارے اور رُومال لے کر اپنی کمر میں باندھا۔`9 یِسُو ع نے یہ جان کر کہ باپ نے سب چِیزیں میرے ہاتھ میں کر دی ہیں اور مَیں خُدا کے پاس سے آیا اور خُدا ہی کے پاس جاتا ہُوں۔\1 اور جب اِبلِیس شمعُو ن کے بیٹے یہُودا ہ اِسکریُوتی کے دِل میں ڈال چُکا تھا کہ اُسے پکڑوائے تو شام کا کھانا کھاتے وقت۔` ; عِیدِ فَسح سے پہلے جب یِسُو ع نے جان لِیا کہ میرا وہ وقت آ پُہنچا کہ دُنیا سے رُخصت ہو کر باپ کے پاس جاؤں تو اپنے اُن لوگوں سے جو دُنیا میں تھے جَیسی مُحبّت رکھتا تھا آخِر تک مُحبّت رکھتا رہا۔xi 2اور مَیں جانتا ہُوں کہ اُس کا حُکم ہمیشہ کی زِندگی ہے ۔ پس جو کُچھ مَیں کہتا ہُوں جِس طرح باپ نے مُجھ سے فرمایا ہے اُسی طرح کہتا ہُوں۔kO 1کیونکہ مَیں نے کُچھ اپنی طرف سے نہیں کہا بلکہ باپ جِس نے مُجھے بھیجا اُسی نے مُجھ کو حُکم دِیا ہے کہ کیا کہُوں اور کیا بولُوں۔!; 0جو مُجھے نہیں مانتا اور میری باتوں کو قبُول نہیں کرتا اُس کا ایک مُجرِم ٹھہرانے والا ہے یعنی جو کلام مَیں نے کِیا ہے آخِری دِن وُہی اُسے مُجرِم ٹھہرائے گا۔7 /اگر کوئی میری باتیں سُن کر اُن پر عمل نہ کرے تو مَیں اُس کو مُجرِم نہیں ٹھہراتا کیونکہ مَیں دُنیا کو مُجرِم ٹھہرانے نہیں بلکہ دُنیا کو نجات دینے آیا ہُوں۔&E .مَیں نُور ہو کر دُنیا میں آیا ہُوں تاکہ جو کوئی مُجھ پر اِیمان لائے اندھیرے میں نہ رہے۔oW -اور جو مُجھے دیکھتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو دیکھتا ہے۔L ,یِسُو ع نے پُکار کر کہا کہ جو مُجھ پر اِیمان لاتا ہے وہ مُجھ پر نہیں بلکہ میرے بھیجنے والے پر اِیمان لاتا ہے۔*~M +کیونکہ وہ خُدا سے عِزّت حاصِل کرنے کی نِسبت اِنسان سے عِزّت حاصِل کرنا زِیادہ چاہتے تھے۔} *تَو بھی سرداروں میں سے بھی بُہتیرے اُس پر اِیمان لائے مگر فرِیسِیوں کے سبب سے اِقرار نہ کرتے تھے تا اَیسا نہ ہو کہ عِبادت خانہ سے خارِج کِئے جائیں۔=|s )یسعیا ہ نے یہ باتیں اِس لِئے کہِیں کہ اُس نے اُس کا جلال دیکھا اور اُس نے اُسی کے بارے میں کلام کِیا۔#{? (اُس نے اُن کی آنکھوں کو اندھا اور اُن کے دِل کو سخت کر دِیا ۔ اَیسا نہ ہو کہ وہ آنکھوں سے دیکھیں اور دِل سے سمجھیں اور رجُوع کریں اور مَیں اُنہیں شِفا بخشُوں۔izK 'اِس سبب سے وہ اِیمان نہ لا سکے کہ یسعیا ہ نے پِھر کہا۔ y  & x  %Xw) $جب تک نُور تُمہارے ساتھ ہے نُور پر اِیمان لاؤ تاکہ نُور کے فرزند بنو ۔ اور خُداوند کا ہاتھ کِس پر ظاہِر ہُؤا ہے؟۔rv] #پس یِسُو ع نے اُن سے کہا کہ اور تھوڑی دیر تک نُور تُمہارے درمِیان ہے ۔ جب تک نُور تُمہارے ساتھ ہے چلے چلو ۔ اَیسا نہ ہو کہ تارِیکی تُمہیں آ پکڑے اور جو تارِیکی میں چلتا ہے وہ نہیں جانتا کہ کِدھر جاتا ہے۔Hu  "لوگوں نے اُس کو جواب دِیا کہ ہم نے شرِیعت کی یہ بات سُنی ہے کہ مسِیح ابد تک رہے گا ۔ پِھر تُو کیوں کر کہتا ہے کہ اِبنِ آدم کا اُونچے پر چڑھایا جانا ضرُور ہے؟ یہ اِبنِ آدم کَون ہے؟۔|tq !اُس نے اِس بات سے اِشارہ کِیا کہ مَیں کِس مَوت سے مَرنے کو ہُوں۔s% اور مَیں اگر زمِین سے اُونچے پر چڑھایا جاؤں گا تو سب کو اپنے پاس کھینچُوں گا۔r اب دُنیا کی عدالت کی جاتی ہے ۔ اب دُنیا کا سردار نِکال دِیا جائے گا۔q یِسُو ع نے جواب میں کہا کہ یہ آواز میرے لِئے نہیں بلکہ تُمہارے لِئے آئی ہے۔:pm جو لوگ کھڑے سُن رہے تھے اُنہوں نے کہا کہ بادِل گرجا ۔ اَوروں نے کہا کہ فرِشتہ اُس سے ہم کلام ہُؤا۔@oy اَے باپ! اپنے نام کو جلال دے ۔ پس آسمان سے آواز آئی کہ مَیں نے اُس کو جلال دِیا ہے اور پِھر بھی دُوں گا۔fnE اب میری جان گھبراتی ہے ۔ پس مَیں کیا کہُوں؟ اَے باپ! مُجھے اِس گھڑی سے بچا لیکن مَیں اِسی سبب سے تو اِس گھڑی کو پُہنچا ہُوں۔Gm اگر کوئی شخص میری خِدمت کرے تو میرے پِیچھے ہو لے اور جہاں مَیں ہُوں وہاں میرا خادِم بھی ہو گا ۔ اگر کوئی میری خِدمت کرے تو باپ اُس کی عِزّت کرے گا۔ یِسُوع اپنی مَوت کا ذکر کرتاہےl جو اپنی جان کو عزِیز رکھتا ہے وہ اُسے کھو دیتا ہے اور جو دُنیا میں اپنی جان سے عداوت رکھتا ہے وہ اُسے ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے محفُوظ رکھّے گا۔~ku مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک گیہُوں کا دانہ زمِین میں گِر کر مَر نہیں جاتا اکیلا رہتا ہے لیکن جب مَر جاتا ہے تو بُہت سا پَھل لاتا ہے۔jy یِسُو ع نے جواب میں اُن سے کہا وہ وقت آ گیا کہ اِبنِ آدم جلال پائے۔%iC فِلِپُّس نے آ کر اندر یاس سے کہا ۔ پِھر اندر یاس اور فِلِپُّس نے آ کر یِسُو ع کو خبر دی۔`h9 پس اُنہوں نے فِلِپُّس کے پاس جو بَیت صَیدایِ گلِیل کا تھا آ کر اُس سے درخواست کی کہ جناب ہم یِسُو ع کو دیکھنا چاہتے ہیں۔vge جو لوگ عِید میں پرستِش کرنے آئے تھے اُن میں بعض یُونانی تھے۔3f_ پس فرِیسِیوں نے آپس میں کہا سوچو تو! تُم سے کُچھ نہیں بَن پڑتا ۔ دیکھو جہان اُسکا پیرَو ہو چلا۔6ee اِسی سبب سے لوگ اُس کے اِستِقبال کو نِکلے کہ اُنہوں نے سُنا تھا کہ اُس نے یہ مُعجِزہ دِکھایا ہے۔[d/ پس اُن لوگوں نے گواہی دی جو اُس وقت اُس کے ساتھ تھے جب اُس نے لعزر کو قبر سے باہر بُلایا اور مُردوں میں سے جِلایا تھا۔Kc اُس کے شاگِرد پہلے تو یہ باتیں نہ سمجھے لیکن جب یِسُو ع اپنے جلال کو پُہنچا تو اُن کو یاد آیا کہ یہ باتیں اُس کے حق میں لِکھی ہُوئی تِھیں اور لوگوں نے اُس کے ساتھ یہ سلُوک کِیا تھا۔b) اَے صِیُّو ن کی بیٹی مت ڈر ۔ دیکھ تیرا بادشاہ گدھے کے بچّہ پر سوار ہُؤا آتا ہے۔ a جب یِسُو ع کو گدھے کا بچّہ مِلا تو اُس پر سوار ہُؤا جَیسا کہ لِکھا ہے کہ۔` کھجُور کی ڈالِیاں لِیں اور اُس کے اِستِقبال کو نِکل کر پُکارنے لگے کہ ہوشعنا! مُبارک ہے وہ جو خُداوند کے نام پر آتا ہے اور اِسرا ئیل کا بادشاہ ہے۔'_G دُوسرے دِن بُہت سے لوگوں نے جو عِید میں آئے تھے یہ سُن کر کہ یِسُوع یروشلِیم میں آتا ہے۔^  کیونکہ اُس کے باعِث بُہت سے یہُودی چلے گئے اور یِسُو ع پر اِیمان لائے۔u]c لیکن سردار کاہِنوں نے مشوَرہ کِیا کہ لعزر کو بھی مار ڈالیں۔"\= پس یہُودِیوں میں سے عوام یہ معلُوم کر کے کہ وہ وہاں ہے نہ صِرف یِسُو ع کے سبب سے آئے بلکہ اِس لِئے بھی کہ لعزر کو دیکھیں جِسے اُس نے مُردوں میں سے جِلایا تھا۔#[? کیونکہ غرِیب غُربا تو ہمیشہ تُمہارے پاس ہیں لیکن مَیں ہمیشہ تُمہارے پاس نہ رہُوں گا۔Z} پس یِسُو ع نے کہا کہ اُسے یہ عِطر میرے دَفن کے دِن کے لِئے رکھنے دے۔,YQ اُس نے یہ اِس لِئے نہ کہا کہ اُس کو غرِیبوں کی فِکر تھی بلکہ اِس لِئے کہ چور تھا اور چُونکہ اُسکے پاس اُن کی تَھیلی رہتی تھی اُس میں جو کُچھ پڑتا وہ نِکال لیتاتھا۔}Xs یہ عِطر تِین سَو دِینار میں بیچ کر غرِیبوں کو کیوں نہ دِیا گیا؟۔'WG مگر اُس کے شاگِردوں میں سے ایک شخص یہُودا ہ اِسکریُوتی جو اُسے پکڑوانے کو تھا کہنے لگا۔*VM پِھر مر یم نے جٹاماسی کا آدھ سیر خالِص اور بیش قِیمت عِطر لے کر یِسُو ع کے پاؤں پر ڈالا اور اپنے بالوں سے اُس کے پاؤں پونچھے اور گھر عِطر کی خُوشبُو سے مہک گیا۔U وہاں اُنہوں نے اُس کے واسطے شام کا کھانا تیّار کِیا اور مر تھا خِدمت کرتی تھی مگرلعزر اُن میں سے تھا جو اُس کے سا تھ کھانا کھانے بَیٹھے تھے۔NT  پِھریِسُو ع فَسح سے چھ روز پہلے بَیت عَنِیّا ہ میں آیا جہاں لعزر تھا جِسے یِسُو ع نے مُردوں میں سے جِلایا تھا۔fSE 9اور سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے حُکم دے رکھّا تھا کہ اگر کِسی کو معلُوم ہو کہ وہ کہاں ہے تو اِطلاع دے تاکہ اُسے پکڑ لیں۔aR; 8پس وہ یِسُو ع کو ڈُھونڈنے اور ہَیکل میں کھڑے ہو کر آپس میں کہنے لگے کہ تُمہارا کیا خیال ہے؟ کیا وہ عِید میں نہیں آئے گا؟۔YQ+ 7اور یہُودِیوں کی عِید ِفَسح نزدِیک تھی اور بُہت لوگ فسح سے پہلے دِیہات سے یروشلِیم کو گئے تاکہ اپنے آپ کو پاک کریں۔?Pw 6پس اُس وقت سے یِسُو ع یہُودِیوں میں عِلانِیہ نہیں پِھرابلکہ وہاں سے جنگل کے نزدِیک کے عِلاقہ میں اِفرائِیم نام ایک شہر کو چلا گیا اور اپنے شاگِردوں کے ساتھ وہِیں رہنے لگا۔eOC 5پس وہ اُسی روز سے اُسے قتل کرنے کا مشوَرہ کرنے لگے۔:Nm 4اور نہ صِرف اُس قَوم کے واسطے بلکہ اِس واسطے بھی کہ خُدا کے پراگندہ فرزندوں کو جمع کر کے ایک کر دے۔RM 3مگر اُس نے یہ اپنی طرف سے نہیں کہا بلکہ اُس سال سردار کاہِن ہو کر نبُوّت کی کہ یِسُو ع اُس قَوم کے واسطے مَرے گا۔@Ly 2اور نہ سوچتے ہو کہ تُمہارے لِئے یِہی بِہتر ہے کہ ایک آدمی اُمّت کے واسطے مَرے نہ کہ ساری قَوم ہلاک ہو۔3K_ 1اور اُن میں سے کائِفا نام ایک شخص نے جو اُس سال سردار کاہِن تھا اُن سے کہا تُم کُچھ نہیں جانتے۔WJ' 0اگر ہم اُسے یُوں ہی چھوڑ دیں تو سب اُس پر اِیمان لے آئیں گے اوررومی آ کر ہماری جگہ اور قَوم دونوں پر قبضہ کر لیں گے۔fIE /پس سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے صَدرعدالت کے لوگوں کو جمع کر کے کہا ہم کرتے کیا ہیں؟ یہ آدمی تو بُہت مُعجِزے دِکھاتا ہے۔H% .مگر اُن میں سے بعض نے فرِیسِیوں کے پاس جا کر اُنہیں یِسُو ع کے کاموں کی خبر دی۔:Gm -پس بُہتیرے یہُودی جو مر یم کے پاس آئے تھے اور جِنہوں نے یِسُو ع کا یہ کام دیکھا اُس پر اِیمان لائے۔ F ,جو مَر گیا تھا وہ کفَن سے ہاتھ پاؤں بندھے ہُوئے نِکل آیا اور اُس کا چِہرہ رُومال سے لِپٹا ہُؤا تھا ۔ یِسُو ع نے اُن سے کہا اُسے کھول کر جانے دو۔vEe +اور یہ کہہ کر اُس نے بُلند آواز سے پُکارا کہ اَے لعزر نِکل آ۔ D9 *اور مُجھے تو معلُوم تھا کہ تُو ہمیشہ میری سُنتاہے مگر اِن لوگوں کے باعِث جو آس پاس کھڑے ہیں مَیں نے یہ کہا تاکہ وہ اِیمان لائیں کہ تُو ہی نے مُجھے بھیجا ہے۔mCS )پس اُنہوں نے اُس پتّھر کو ہٹا دِیا ۔ پِھر یِسُو ع نے آنکھیں اُٹھا کر کہا اَے باپ مَیں تیرا شُکر کرتا ہُوں کہ تُو نے میری سُن لی۔CB (یِسُو ع نے اُس سے کہا کیا مَیں نے تُجھ سے کہا نہ تھا کہ اگر تُو اِیمان لائے گی تو خُدا کا جلال دیکھے گی؟۔A 'یِسُو ع نے کہا پتّھر کو ہٹاؤ ۔ اُس مَرے ہُوئے شخص کی بہن مر تھا نے اُس سے کہا ۔ اَے خُداوند! اُس میں سے تو اب بدبُو آتی ہے کیونکہ اُسے چار دِن ہو گئے۔>@u &یِسُو ع پِھر اپنے دِل میں نِہایت رنجِیدہ ہو کر قبر پر آیا ۔ وہ ایک غار تھا اور اُس پر پتّھر دَھراتھا۔F? %لیکن اُن میں سے بعض نے کہا کیا یہ شخص جِس نے اندھے کی آنکھیں کھولِیں اِتنا نہ کر سکا کہ یہ آدمی نہ مَرتا؟۔h>I $پس یہُودِیوں نے کہا دیکھو وہ اُس کو کَیسا عزِیز تھا۔8=k #یِسُو ع کے آنسُو بہنے لگے۔< "تُم نے اُسے کہاں رکھّا ہے؟ اُنہوں نے کہا اَے خُداوند! چل کر دیکھ لے۔f;E !جب یِسُو ع نے اُسے اور اُن یہُودِیوں کو جو اُس کے ساتھ آئے تھے روتے دیکھا تو دِل میں نِہایت رنجِیدہ ہُؤا اور گھبرا کر کہا۔: جب مر یم اُس جگہ پُہنچی جہاں یِسُو ع تھا اور اُسے دیکھا تو اُس کے قَدموں پر گِر کر اُس سے کہا اَے خُداوند اگر تُو یہاں ہوتا تو میرا بھائی نہ مَرتا۔*9M پس جو یہُودی گھر میں اُس کے پاس تھے اور اُسے تسلّی دے رہے تھے یہ دیکھ کر کہ مریم جلد اُٹھ کر باہر گئی ۔ اِس خیال سے اُس کے پِیچھے ہو لِئے کہ وہ قبر پر رونے جاتی ہے۔$8A (یِسُو ع ابھی گاؤں میں نہیں پُہنچا تھا بلکہ اُسی جگہ تھا جہاں مر تھا اُس سے مِلی تھی)۔O7 وہ سُنتے ہی جلد اُٹھ کر اُس کے پاس آئی۔?6w یہ کہہ کر وہ چلی گئی اور چُپکے سے اپنی بہن مریم کو بُلا کر کہا کہ اُستاد یہِیں ہے اور تُجھے بُلاتا ہے۔Z5- اُس نے اُس سے کہا ہاں اَے خُداوند مَیں اِیمان لا چُکی ہُوں کہ خُدا کا بیٹا مسِیح جو دُنیا میں آنے والا تھا تُو ہی ہے۔I4  اور جو کوئی زِندہ ہے اور مُجھ پر اِیمان لاتا ہے وہ ابد تک کبھی نہ مَرے گا ۔ کیا تُو اِس پر اِیمان رکھتی ہے؟۔Y3+ یِسُو ع نے اُس سے کہا قِیامت اور زِندگی تو مَیں ہُوں ۔ جو مُجھ پر اِیمان لاتا ہے گو وہ مَر جائے تَو بھی زِندہ رہے گا۔ 2 مر تھا نے اُس سے کہا مَیں جانتی ہُوں کہ قِیامت میں آخِری دِن جی اُٹھے گا۔Z1- یِسُو ع نے اُس سے کہا تیرا بھائی جی اُٹھے گا۔ 0 اور اب بھی مَیں جانتی ہُوں کہ جو کُچھ تُو خُدا سے مانگے گا وہ تُجھے دے گا۔/% مر تھا نے یِسُو ع سے کہا اَے خُداوند! اگر تُو یہاں ہوتا تو میرا بھائی نہ مَرتا۔&.E پس مر تھا یِسُو ع کے آنے کی خبر سُن کر اُس سے مِلنے کو گئی لیکن مر یم گھر میں بَیٹھی رہی۔-/ اور بُہت سے یہُودی مرتھا اور مریم کو اُن کے بھائی کے بارے میں تسلّی دینے آئے تھے۔, بَیت عَنِیّا ہ یروشلِیم کے نزدِیک قرِیباً دو مِیل کے فاصِلہ پر تھا۔+ پس یِسُو ع کو آ کر معلُوم ہُؤا کہ اُسے قَبر میں رکھّے چار دِن ہُوئے۔>*u پس توما نے جِسے توام کہتے تھے اپنے ساتھ کے شاگِردوں سے کہا کہ آؤ ہم بھی چلیں تاکہ اُس کے ساتھ مَریں۔9)k اور مَیں تُمہارے سبب سے خُوش ہُوں کہ وہاں نہ تھا تاکہ تُم اِیمان لاؤ لیکن آؤ ہم اُس کے پاس چلیں۔b(= تب یِسُو ع نے اُن سے صاف کہہ دِیا کہ لعزر مَر گیا۔'5 یِسُو ع نے تو اُس کی مَوت کی بابت کہا تھا مگر وہ سمجھے کہ آرام کی نِیند کی بابت کہا۔&y پس شاگِردوں نے اُس سے کہا اَے خُداوند! اگر سو گیا ہے تو بچ جائے گا۔S% اُس نے یہ باتیں کہِیں اور اِس کے بعد اُن سے کہنے لگا کہ ہمارا دوست لعزر سو گیا ہے لیکن مَیں اُسے جگانے جاتا ہُوں۔$  لیکن اگر کوئی رات کو چلے تو ٹھوکر کھاتا ہے کیونکہ اُس میں رَوشنی نہیں۔s#_ یِسُو ع نے جواب دِیا کیا دِن کے بارہ گھنٹے نہیں ہوتے؟ اگر کوئی دِن کو چلے تو ٹھوکر نہیں کھاتا کیونکہ وہ دُنیا کی رَوشنی دیکھتا ہے۔C" شاگِردوں نے اُس سے کہا اَے ربیّ! ابھی تو یہُودی تُجھے سنگسار کرنا چاہتے تھے اور تُو پِھر وہاں جاتا ہے؟۔q![ پِھر اُس کے بعد شاگِردوں سے کہا آؤ پِھر یہُودیہ کو چلیں۔  پس جب اُس نے سُنا کہ وہ بِیمار ہے تو جِس جگہ تھا وہِیں دو دِن اَور رہا۔yk اور یِسُو ع مرتھا اور اُس کی بہن اور لعزر سے مُحبّت رکھتا تھا۔pY یِسُو ع نے سُن کر کہا کہ یہ بِیماری مَوت کی نہیں بلکہ خُدا کے جلال کے لِئے ہے تاکہ اُس کے وسِیلہ سے خُدا کے بیٹے کا جلال ظاہِر ہو۔6e پس اُس کی بہنوں نے اُسے یہ کہلا بھیجا کہ اَے خُداوند ! دیکھ جِسے تُو عزِیز رکھتا ہے وہ بِیمار ہے۔U# یہ وُہی مر یم تھی جِس نے خُداوند پر عِطر ڈال کر اپنے بالوں سے اُس کے پاؤں پونچھے ۔ اِسی کا بھائی لعزر بِیمار تھا۔ 5 مریم اور اُس کی بہن مر تھا کے گاؤں بَیت عَنِیّا ہ کا لعزر نام ایک آدمی بِیمار تھا۔L *اور وہاں بُہتیرے اُس پر اِیمان لائے۔{o )اور بُہتیرے اُس کے پاس آئے اور کہتے تھے کہ یُوحنّا نے کوئی مُعجِزہ نہیں دِکھایا مگر جو کُچھ یُوحنّا نے اِس کے حق میں کہا تھا وہ سچ تھا۔/W (وہ پِھر یَرد ن کے پار اُس جگہ چلا گیا جہاں ےُوحنّا پہلے بپتِسمہ دِیا کرتا تھا اور وہِیں رہا۔ 'اُنہوں نے پِھر اُسے پکڑنے کی کوشِش کی لیکن وہ اُن کے ہاتھ سے نِکل گیا۔w &لیکن اگر مَیں کرتا ہُوں تو گو میرا یقِین نہ کرو مگر اُن کاموں کا تو یقِین کرو تاکہ تُم جانو اور سمجھو کہ باپ مُجھ میں ہے اور مَیں باپ میں۔nU %اگر مَیں اپنے باپ کے کام نہیں کرتا تو میرا یقِین نہ کرو۔{o $آیا تُم اُس شخص سے جِسے باپ نے مُقدّس کر کے دُنیا میں بھیجا کہتے ہو کہ تُو کُفر بکتا ہے اِس لِئے کہ مَیں نے کہا مَیں خُدا کا بیٹا ہُوں؟۔ -<~}s||{zz)y(=r<;;d:.9776G543210/.v,,+*N))q(('.&%m$0"! 89@aZ?R>n {  q  ls-SD$یِسُوع نے جواب دِیا کہ میری بادشاہی اِس دُنیا کی نہیں ۔ اگر میری بادشاہی دُنیا کی ہوتی تو میرے خادِم لڑتے تاکہ مَیں یہُودِیوں کے حوالہ نہ کِیا جاتا ۔ مگر اب میری بادشاہی یہاں کی نہیں۔iCK#پِیلا طُس نے جواب دِیا کیا مَیں یہُودی ہُوں؟ تیری ہی قَوم اور سردار کاہِنوں نے تُجھ کو میرے حوالہ کِیا۔ تُو نے کیا کِیا ہے؟۔#B?"یِسُو ع نے جواب دِیا کہ تُو یہ بات آپ ہی کہتا ہے یا اَوروں نے میرے حق میں تُجھ سے کہی؟۔FA!پس پِیلا طُس قلعہ میں پِھر داخِل ہُؤا اور یِسُو ع کو بُلا کر اُس سے کہا کیا تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے؟۔B@} یہ اِسلِئے ہُؤا کہ یِسُو ع کی وہ بات پُوری ہو جو اُس نے اپنی مَوت کے طرِیق کی طرف اِشارہ کر کے کہی تھی۔?%پِیلا طُس نے اُن سے کہا اِسے لے جا کر تُم ہی اپنی شرِیعت کے مُوافِق اِس کا فَیصلہ کرو ۔ یہُودِیوں نے اُس سے کہا ہمیں رَوا نہیں کہ کِسی کو جان سے ماریں۔>7اُنہوں نے جواب میں اُس سے کہا کہ اگر یہ بدکار نہ ہوتا تو ہم اِسے تیرے حوالہ نہ کرتے۔=!پس پِیلا طُس نے اُن کے پاس باہر آ کر کہا تُم اِس آدمی پر کیا اِلزام لگاتے ہو؟۔z<mپِھر وہ یِسُو ع کو کائِفا کے پاس سے قلعہ کو لے گئے اور صُبح کا وقت تھا اور وہ خُود قلعہ میں نہ گئے تاکہ ناپاک نہ ہوں بلکہ فَسح کھا سکیں۔i;Kپطر س نے پِھر اِنکار کِیا اور فَوراً مُرغ نے بانگ دی۔ : جِس شخص کا پطر س نے کان اُڑا دِیا تھا اُس کے ایک رِشتہ دار نے جو سردار کاہِن کا نَوکر تھا کہا کیا مَیں نے تُجھے اُس کے ساتھ باغ میں نہیں دیکھا؟۔w9gشمعُو ن پطر س کھڑا تاپ رہا تھا ۔ پس اُنہوں نے اُس سے کہا کیا تُو بھی اُسکے شاگِردوں میں سے ہے؟ اُس نے اِنکار کر کے کہا مَیں نہیں ہُوں۔~8uپس حنّا نے اُسے بندھا ہُؤا سردار کاہِن کائِفا کے پاس بھیج دِیا۔\71یِسُو ع نے اُسے جواب دِیا کہ اگر مَیں نے بُرا کہا تو اُس بُرائی پر گواہی دے اور اگر اچھّا کہا تو مُجھے مارتا کیوں ہے؟۔n6Uجب اُس نے یہ کہا تو پیادوں میں سے ایک شخص نے جو پاس کھڑا تھا یِسُو ع کے طمانچہ مار کر کہا تُو سردار کاہِن کو اَیسا جواب دیتا ہے؟۔d5Aتُو مُجھ سے کیوں پُوچھتا ہے؟ سُننے والوں سے پُوچھ کہ مَیں نے اُن سے کیا کہا ۔ دیکھ اُن کو معلُوم ہے کہ مَیں نے کیا کیا کہا۔D4یِسُو ع نے اُسے جواب دِیا کہ مَیں نے دُنیا سے عِلانِیہ باتیں کی ہیں ۔ مَیں نے ہمیشہ عِبادت خانوں اور ہَیکل میں جہاں سب یہُودی جمع ہوتے ہیں تعلِیم دی اور پوشِیدہ کُچھ نہیں کہا۔3+پِھرسردار کاہِن نے یِسُو ع سے اُس کے شاگِردوں اور اُس کی تعلِیم کی بابت پُوچھا۔H2 نَوکر اور پیادے جاڑے کے سبب سے کوئِلے دَہکا کر کھڑے تاپ رہے تھے اور پطر س بھی اُن کے ساتھ کھڑا تاپ رہا تھا۔K1اُس لَونڈی نے جو دربان تھی پطر س سے کہا کیا تُو بھی اِس شخص کے شاگِردوں میں سے ہے؟ اُس نے کہا مَیں نہیں ہُوں۔0لیکن پطر س دروازہ پر باہر کھڑا رہا ۔ پس وہ دُوسرا شاگِرد جو سردار کاہِن کا جان پہچان تھا باہر نِکلا اور دربان عَورت سے کہہ کر پطر س کو اندر لے گیا۔-/Sاور شمعُو ن پطرس یِسُو ع کے پِیچھے ہو لِیا اور ایک اَور شاگِرد بھی ۔ یہ شاگِرد سردار کاہِن کا جان پہچان تھا اور یِسُو ع کے ساتھ سردار کاہِن کے دِیوان خانہ میں گیا۔6.eیہ وُہی کائِفا تھا جِس نے یہُودِیوں کو صلاح دی تھی کہ اُمّت کے واسطے ایک آدمی کا مَرنا بِہتر ہے۔"-= اور پہلے اُسے حنّا کے پاس لے گئے کیونکہ وہ اُس برس کے سردار کاہِن کائِفا کا سُسر تھا۔+,O تب سِپاہِیوں اور اُن کے صُوبہ دار اور یہُودِیوں کے پیادوں نے یِسُوع کو پکڑ کر باندھ لِیا۔?+w یِسُوع نے پطر س سے کہا تلوار کو مِیان میں رکھ ۔ جو پیالہ باپ نے مُجھ کو دِیا کیا مَیں اُسے نہ پِیُوں؟۔*} پس شمعُو ن پطرس نے تلوار جو اُس کے پاس تھی کھینچی اور سردار کاہِن کے نَوکر پر چلا کر اُس کا دہنا کان اُڑا دِیا ۔ اُس نَوکر کا نام ملخُس تھا۔Z)- یہ اُس نے اِس لِئے کہا کہ اُس کا وہ قَول پُورا ہو کہ جِنہیں تُو نے مُجھے دِیا مَیں نے اُن میں سے کِسی کو بھی نہ کھویا۔J( یِسُوع نے جواب دِیا کہ مَیں تُم سے کہہ تو چُکا کہ مَیں ہی ہُوں ۔ پس اگر مُجھے ڈُھونڈتے ہو تو اِنہیں جانے دو۔"'=پس اُس نے اُن سے پِھر پُوچھا کہ تُم کِسے ڈُھونڈتے ہو؟ اُنہوں نے کہا یِسُو ع ناصری کو۔&wاُس کے یہ کہتے ہی کہ مَیں ہی ہُوں وہ پِیچھے ہٹ کر زمِین پر گِرپڑے۔z%mاُنہوں نے اُسے جواب دِیا یِسُوع ناصری کو ۔ یِسُوع نے اُن سے کہا مَیں ہی ہُوں اور اُسکا پکڑوانے والا یہُودا ہ بھی اُن کے ساتھ کھڑا تھا۔U$#یِسُو ع اُن سب باتوں کو جو اُس کے ساتھ ہونے والی تِھیں جان کر باہر نِکلا اور اُن سے کہنے لگا کہ کِسے ڈُھونڈتے ہو؟۔m#Sپس یہُودا ہ سِپاہِیوں کی پلٹن اور سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں سے پیادے لے کر مشعلوں اور چراغوں اور ہتھیاروں کے ساتھ وہاں آیا۔`"9اور اُس کا پکڑوانے والا یہُودا ہ بھی اُس جگہ کو جانتا تھا کیونکہ یِسُو ع اکثر اپنے شاگِردوں کے ساتھ وہاں جایا کرتا تھا۔w! iیِسُو ع یہ باتیں کہہ کر اپنے شاگِردوں کے ساتھ قِدرو ن کے نالے کے پار گیا ۔وہاں ایک باغ تھا ۔ اُس میں وہ اور اُس کے شاگِرد داخِل ہُوئے۔z mاور مَیں نے اُنہیں تیرے نام سے واقِف کِیا اور کرتا رہُوں گا تاکہ جو مُحبّت تُجھ کو مُجھ سے تھی وہ اُن میں ہو اور? �َیں اُن � �یں ہُوں۔Pاَے عادِل باپ! دُنیا نے تو تُجھے نہیں جانا مگر مَیں نے تُجھے جانا اور اِنہوں نے بھی جانا کہ تُو نے مُجھے بھیجا۔r]اَے باپ! مَیں چاہتا ہُوں کہ جِنہیں تُو نے مُجھے دِیا ہے جہاں مَیں ہُوں وہ بھی میرے ساتھ ہوں تاکہ میرے اُس جلال کو دیکھیں جو تُو نے مُجھے دِیا ہے کیونکہ تُونے بِنای ِعالَم سے پیشتر مُجھ سے مُحبّت رکھّی۔8iمَیں اُن میں اور تُو مُجھ میں تاکہ وہ کامِل ہو کر ایک ہو جائیں اور دُنیا جانے کہ تُو ہی نے مُجھے بھیجا اور جِس طرح کہ تُو نے مُجھ سے مُحبّت رکھّی اُن سے بھی مُحبّت رکھّی۔-Sاور وہ جلال جو تُو نے مُجھے دِیا ہے مَیں نے اُنہیں دِیا ہے تاکہ وہ ایک ہوں جَیسے ہم ایک ہیں۔  تاکہ وہ سب ایک ہوں یعنی جِس طرح اَے باپ! تُو مُجھ میں ہے اور مَیں تُجھ میں ہُوں وہ بھی ہم میں ہوں اور دُنیا اِیمان لائے کہ تُو ہی نے مُجھے بھیجا۔[/مَیں صِرف اِن ہی کے لِئے دَرخواست نہیں کرتا بلکہ اُن کے لِئے بھی جو اِن کے کلام کے وسِیلہ سے مُجھ پر اِیمان لائیں گے۔>uاور اُن کی خاطِر مَیں اپنے آپ کو مُقدّس کرتا ہُوں تاکہ وہ بھی سچّائی کے وسِیلہ سے مُقدّس کِئے جائیں۔/جِس طرح تُونے مُجھے دُنیا میں بھیجا اُسی طرح مَیں نے بھی اُنہیں دُنیا میں بھیجا۔ucاُنہیں سچّائی کے وسِیلہ سے مُقدّس کر ۔ تیرا کلام سچّائی ہے۔`9جِس طرح مَیں دُنیا کا نہیں وہ بھی دُنیا کے نہیں۔;oمَیں یہ درخواست نہیں کرتا کہ تُو اُنہیں دُنیا سے اُٹھا لے بلکہ یہ کہ اُس شرِیر سے اُن کی حِفاظت کر۔s_مَیں نے تیرا کلام اُنہیں پُہنچا دِیا اور دُنیا نے اُن سے عداوت رَکھّی اِس لِئے کہ جِس طرح مَیں دُنیا کا نہیں وہ بھی دُنیا کے نہیں۔M لیکن اب مَیں تیرے پاس آتا ہُوں اور یہ باتیں دُنیا میں کہتا ہُوں تاکہ میری خُوشی اُنہیں پُوری پُوری حاصِل ہو۔+ جب تک مَیں اُن کے ساتھ رہا مَیں نے تیرے اُس نام کے وسِیلہ سے جو تُو نے مُجھے بخشا ہے اُن کی حِفاظت کی ۔ مَیں نے اُن کی نِگہبانی کی اور ہلاکت کے فرزند کے سِوا اُن میں سے کوئی ہلاک نہ ہُؤا تاکہ کِتابِ مُقدّس کا لِکھا پُورا ہو۔_7 مَیں آگے کو دُنیا میں نہ ہُوں گا مگر یہ دُنیا میں ہیں اور مَیں تیرے پاس آتا ہُوں ۔ اَے قُدُّوس باپ! اپنے اُس نام کے وسِیلہ سے جو تُو نے مُجھے بخشا ہے اُن کی حِفاظت کر تاکہ وہ ہماری طرح ایک ہوں۔3_ اور جو کُچھ میرا ہے وہ سب تیرا ہے اور جو تیرا ہے وہ میرا ہے اور اِن سے میرا جلال ظاہِر ہُؤا ہے۔w مَیں اُن کے لِئے درخواست کرتا ہُوں مَیں دُنیا کے لِئے درخواست نہیں کرتا بلکہ اُن کے لِئے جِنہیں تُو نے مُجھے دِیا ہے کیونکہ وہ تیرے ہیں۔\1کیونکہ جو کلام تُو نے مُجھے پُہنچایا وہ مَیں نے اُن کو پُہنچا دِیا اور اُنہوں نے اُس کو قبُول کِیا اور سچ جان لِیا کہ مَیں تیری طرف سے نِکلاہُوں اور وہ اِیمان لائے کہ تُو ہی نے مُجھے بھیجا۔ اب وہ جان گئے کہ جو کُچھ تُو نے مُجھے دِیا ہے وہ سب تیری ہی طرف سے ہے۔2 ]مَیں نے تیرے نام کو اُن آدمِیوں پر ظاہِر کِیا جِنہیں تُو نے دُنیا میں سے مُجھے دِیا ۔ وہ تیرے تھے اور تُو نے اُنہیں مُجھے دِیا اور اُنہوں نے تیرے کلام پر عمل کِیا ہے۔W 'اور اب اَے باپ! تُو اُس جلال سے جو مَیں دُنیا کی پَیدایش سے پیشتر تیرے ساتھ رکھتا تھا مُجھے اپنے ساتھ جلالی بنا دے۔/ Wجو کام تُو نے مُجھے کرنے کو دِیا تھا اُس کو تمام کر کے مَیں نے زمِین پر تیرا جلال ظاہِر کِیا۔N اور ہمیشہ کی زِندگی یہ ہے کہ وہ تُجھ خُدایِ واحِد اور برحق کو اور یِسُو ع مسِیح کو جِسے تُو نے بھیجا ہے جانیں۔Nچُنانچہ تُو نے اُسے ہر بشر پر اِختیار دِیا ہے تاکہ جِنہیں تُو نے اُسے بخشا ہے اُن سب کو وہ ہمیشہ کی زِندگی دے۔ 5یِسُو ع نے یہ باتیں کہِیں اور اپنی آنکھیں آسمان کی طرف اُٹھا کر کہا کہ اَے باپ! وہ گھڑی آ پُہنچی ۔ اپنے بیٹے کا جلال ظاہِر کر تاکہ بیٹا تیرا جلال ظاہِرکرے۔-!مَیں نے تُم سے یہ باتیں اِس لِئے کہِیں کہ تُم مُجھ میں اِطمِینان پاؤ ۔ دُنیا میں مُصِیبت اُٹھاتے ہو لیکن خاطِر جمع رکھّو مَیں دُنیا پر غالِب آیا ہُوں۔1[ دیکھو وہ گھڑی آتی ہے بلکہ آ پُہنچی کہ تُم سب پراگندہ ہو کر اپنے اپنے گھر کی راہ لو گے اور مُجھے اکیلا چھوڑ دو گے تَو بھی مَیں اکیلا نہیں ہُوں کیونکہ باپ میرے ساتھ ہے۔lQیِسُوع نے اُنہیں جواب دِیا کیا تُم اب اِیمان لاتے ہو؟۔yاب ہم جان گئے کہ تُو سب کُچھ جانتا ہے اور اِسکا مُحتاج نہیں کہ کوئی تُجھ سے پُوچھے ۔ اِس سبب سے ہم اِیمان لاتے ہیں کہ تُو خُدا سے نِکلا ہے۔!اُس کے شاگِردوں نے کہا دیکھ اب تُو صاف صاف کہتا ہے اور کوئی تمثِیل نہیں کہتا۔1[مَیں باپ میں سے نِکلا اور دُنیا میں آیا ہُوں ۔ پِھر دُنیا سے رُخصت ہو کر باپ کے پاس جاتا ہُوں۔pYاِس لِئے کہ باپ تو آپ ہی تُم کو عزِیز رکھتا ہے کیونکہ تُم نے مُجھ کو عزِیز رکھا ہے اور اِیمان لائے ہو کہ مَیں باپ کی طرف سے نِکلا۔@yاُس دِن تُم میرے نام سے مانگو گے اور مَیں تُم سے یہ نہیں کہتا کہ باپ سے تُمہارے لِئے درخواست کرُوں گا۔}~sمَیں نے یہ باتیں تُم سے تمثِیلوں میں کہِیں ۔ وہ وقت آتا ہے کہ پِھر تُم سے تمثِیلوں میں نہ کہوں گا بلکہ صاف صاف تُمہیں باپ کی خبر دُوں گا۔0}Yاب تک تُم نے میرے نام سے کُچھ نہیں مانگا ۔ مانگو تو پاؤ گے تاکہ تُمہاری خُوشی پُوری ہو جائے۔c|?اُس دِن تُم مُجھ سے کُچھ نہ پُوچھو گے ۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر باپ سے کُچھ مانگو گے تو وہ میرے نام سے تُم کو دے گا۔m{Sپس تُمہیں بھی اب تو غم ہے مگر مَیں تُم سے پِھر ملُوں گا اور تُمہارا دِل خُوش ہو گا اور تُمہاری خُوشی کوئی تُم سے چِھین نہ لے گا۔az;جب عَورت جننے لگتی ہے تو غمگِین ہوتی ہے اِس لِئے کہ اُس کے دُکھ کی گھڑی آ پُہنچی لیکن جب بچّہ پَیدا ہو چُکتا ہے تو اِس خُوشی سے کہ دُنیا میں ایک آدمی پَیدا ہُؤا اُس دَرد کو پِھر یاد نہیں کرتی۔}ysمَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم تو روؤ گے اور ماتم کرو گے مگر دُنیا خُوش ہو گی ۔ تُم غمگِین تو ہو گے لیکن تُمہارا غم ہی خُوشی بن جائے گا۔qx[یِسُو ع نے یہ جان کر کہ وہ مُجھ سے سوال کرنا چاہتے ہیں اُن سے کہا کیا تُم آپس میں میری اِس بات کی نِسبت پُوچھ پاچھ کرتے ہو کہ تھوڑی دیر میں تُم مُجھے نہ دیکھو گے اور پِھر تھوڑی دیر میں مُجھے دیکھ لو گے؟۔%wCپس اُنہوں نے کہا کہ تھوڑی دیر جو وہ کہتا ہے یہ کیا بات ہے؟ ہم نہیں جانتے کہ کیا کہتا ہے۔cv?پس اُس کے بعض شاگِردوں نے آپس میں کہا یہ کیا ہے جو وہ ہم سے کہتا ہے کہ تھوڑی دیر میں تُم مُجھے نہ دیکھو گے اور پِھر تھوڑی دیر میں مُجھے دیکھ لو گے اور یہ کہ اِس لِئے کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں؟۔uتھوڑی دیر میں تُم مُجھے نہ دیکھو گے اور پِھر تھوڑی دیر میں مُجھے دیکھ لو گے۔It جو کُچھ باپ کا ہے وہ سب میرا ہے ۔ اِس لِئے مَیں نے کہا کہ وہ مُجھ ہی سے حاصِل کرتا ہے اور تُمہیں خبریں دے گا۔s/وہ میرا جلال ظاہِر کرے گا ۔ اِس لِئے کہ مُجھ ہی سے حاصِل کر کے تُمہیں خبریں دے گا۔?rw لیکن جب وہ یعنی رُوحِ حق آئے گا تو تُم کو تمام سچّائی کی راہ دِکھائے گا ۔ اِسلِئے کہ وہ اپنی طرف سے نہ کہے گا لیکن جو کُچھ سُنے گا وُہی کہے گا اور تُمہیں آیندہ کی خبریں دے گا۔q1 مُجھے تُم سے اَور بھی بُہت سی باتیں کہنا ہے مگر اب تُم اُن کی برداشت نہیں کر سکتے۔p} عدالت کے بارے میں اِسلِئے کہ دُنیا کا سردار مُجرِم ٹھہرایا گیا ہے۔*oM راستبازی کے بارے میں اِسلِئے کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں اور تُم مُجھے پِھر نہ دیکھو گے۔rn] گُناہ کے بارے میں اِس لِئے کہ وہ مُجھ پر اِیمان نہیں لاتے۔m5اور وہ آ کر دُنیا کو گُناہ اور راستبازی اور عدالت کے بارے میں قصُوروار ٹھہرائے گا۔Nlلیکن مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ میرا جانا تُمہارے لِئے فائِدہ مند ہے کیونکہ اگر مَیں نہ جاؤں تو وہ مددگار تُمہارے پاس نہ آئے گا لیکن اگر جاؤں گا تو اُسے تُمہارے پاس بھیج دُوں گا۔ kبلکہ اِس لِئے کہ مَیں نے یہ باتیں تُم سے کہِیں تُمہارا دِل غم سے بھر گیا۔Kjمگر اب مَیں اپنے بھیجنے والے کے پاس جاتا ہُوں اور تُم میں سے کوئی مُجھ سے نہیں پُوچھتا کہ تُو کہاں جاتا ہے؟۔giGلیکن مَیں نے یہ باتیں اِس لِئے تُم سے کہِیں کہ جب اُن کا وقت آئے تو تُم کو یاد آ جائے کہ مَیں نے تُم سے کہہ دِیا تھا اور مَیں نے شرُوع میں تُم سے یہ باتیں اِس لِئے نہ کہِیں کہ مَیں تُمہارے ساتھ تھا۔zhmاور وہ اِسلِئے یہ کریں گے کہ اُنہوں نے نہ باپ کو جانا نہ مُجھے۔~guلوگ تُم کوعِبادت خانوں سے خارِج کر دیں گے بلکہ وہ وقت آتا ہے کہ جو کوئی تُم کو قتل کرے گا وہ گُمان کرے گا کہ مَیں خُدا کی خِدمت کرتا ہُوں۔vf gمَیں نے یہ باتیں تُم سے اِس لِئے کہِیں کہ تُم ٹھوکر نہ کھاؤ۔be=اور تُم بھی گواہ ہو کیونکہ شرُوع سے میرے ساتھ ہو۔udcلیکن جب وہ مددگار آئے گا جِس کو مَیں تُمہارے پاس باپ کی طرف سے بھیجُوں گا یعنی روحِ حق جو باپ سے صادر ہوتا ہے تو وہ میری گواہی دے گا۔Pcلیکن یہ اِس لِئے ہُؤا کہ وہ قَول پُورا ہو جو اُن کی شرِیعت میں لِکھا ہے کہ اُنہوں نے مُجھ سے مُفت عداوت رکھّی۔-bSاگر مَیں اُن میں وہ کام نہ کرتا جو کِسی دُوسرے نے نہیں کِئے تو وہ گُنہگار نہ ٹھہرتے مگر اب تو اُنہوں نے مُجھے اور میرے باپ دونوں کو دیکھا اور دونوں سے عداوت رکھّی۔uacجو مُجھ سے عداوت رکھتا ہے وہ میرے باپ سے بھی عداوت رکھتا ہے۔J` اگر مَیں نہ آتا اور اُن سے کلام نہ کرتا تو وہ گُنہگارنہ ٹھہرتے لیکن اب اُن کے پاس اُن کے گُناہ کا عُذر نہیں۔=_sلیکن یہ سب کُچھ وہ میرے نام کے سبب سے تُمہارے ساتھ کریں گے کیونکہ وہ میرے بھیجنے والے کو نہیں جانتے۔v^eجو بات مَیں نے تُم سے کہی تھی اُسے یاد رکھّو کہ نَوکر اپنے مالِک سے بڑا نہیں ہوتا ۔ اگر اُنہوں نے مُجھے ستایا تو تُمہیں بھی ستائیں گے ۔ اگر اُنہوں نے میری بات پر عمل کِیا تو تُمہاری بات پر بھی عمل کریں گے۔1][اگر تُم دُنیا کے ہوتے تو دُنیا اپنوں کو عزِیز رکھتی لیکن چُونکہ تُم دُنیا کے نہیں بلکہ مَیں نے تُم کو دُنیا میں سے چُن لِیا ہے اِس واسطے دُنیا تُم سے عداوت رکھتی ہے۔6\eاگر دُنیا تُم سے عداوت رکھتی ہے تو تُم جانتے ہو کہ اُس نے تُم سے پہلے مُجھ سے بھی عداوت رکھّی ہے۔[7مَیں تُم کو اِن باتوں کا حُکم اِس لِئے دیتا ہُوں کہ تُم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّو۔=Zsتُم نے مُجھے نہیں چُنا بلکہ مَیں نے تُمہیں چُن لِیا اور تُم کو مُقرّ ر کِیا کہ جا کر پَھل لاؤ اور تُمہارا پَھل قائِم رہے تاکہ میرے نام سے جو کُچھ باپ سے مانگو وہ تُم کو دے۔_Y7اب سے مَیں تُمہیں نَوکر نہ کہُوں گا کیونکہ نَوکر نہیں جانتا کہ اُس کا مالِک کیا کرتا ہے بلکہ تُمہیں مَیں نے دوست کہا ہے ۔ اِس لِئے کہ جو باتیں مَیں نے اپنے باپ سے سُنِیں وہ سب تُم کو بتا دِیں۔Xyجو کُچھ مَیں تُم کو حُکم دیتاہُوں اگر تُم اُسے کروتومیرے دوست ہو۔W% اِس سے زِیادہ مُحبّت کوئی شخص نہیں کرتا کہ اپنی جان اپنے دوستوں کے لِئے دے دے۔(VI میرا حُکم یہ ہے کہ جَیسے مَیں نے تُم سے مُحبّت رکھّی تُم بھی ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّو۔9Uk مَیں نے یہ باتیں اِس لِئے تُم سے کہی ہیں کہ میری خُوشی تُم میں ہو اور تُمہاری خُوشی پُوری ہو جائے۔T اگر تُم میرے حُکموں پر عمل کرو گے تو میری مُحبّت میں قائِم رہو گے جَیسے مَیں نے اپنے باپ کے حُکموں پر عمل کِیا ہے اور اُس کی مُحبّت میں قائِم ہُوں۔CS جَیسے باپ نے مُجھ سے مُحبّت رکھّی وَیسے ہی مَیں نے تُم سے مُحبّت رکھّی ۔ تُم میری مُحبّت میں قائِم رہو۔+ROمیرے باپ کا جلال اِسی سے ہوتا ہے کہ تُم بُہت سا پَھل لاؤ ۔ جب ہی تُم میرے شاگِرد ٹھہرو گے۔IQ اگر تُم مُجھ میں قائِم رہو اور میری باتیں تُم میں قائِم رہیں تو جو چاہو مانگو ۔ وہ تُمہارے لِئے ہو جائے گا۔Pاگر کوئی مُجھ میں قائِم نہ رہے تو وہ ڈالی کی طرح پھینک دِیا جاتا اور سُوکھ جاتا ہے اور لوگ اُنہیں جمع کر کے آگ میں جھونک دیتے ہیں اور وہ جل جاتی ہیں۔ O9مَیں انگُور کا درخت ہُوں تُم ڈالِیاں ہو ۔ جو مُجھ میں قائِم رہتا ہے اور مَیں اُس میں وُہی بُہت پَھل لاتا ہے کیونکہ مُجھ سے جُدا ہو کر تُم کُچھ نہیں کر سکتے۔UN#تُم مُجھ میں قائِم رہو اور مَیں تُم میں ۔ جِس طرح ڈالی اگر انگُور کے درخت میں قائِم نہ رہے تو اپنے آپ سے پَھل نہیں لا سکتی اُسی طرح تُم بھی اگر مُجھ میں قائِم نہ رہو تو پَھل نہیں لا سکتے۔lMQاب تُم اُس کلام کے سبب سے جو مَیں نے تُم سے کِیا پاک ہو۔]L3جو ڈالی مُجھ میں ہے اور پَھل نہیں لاتی اُسے وہ کاٹ ڈالتا ہے اور جو پَھل لاتی ہے اُسے چھانٹتا ہے تاکہ زِیادہ پَھل لائے۔mK Uانگُور کا حقِیقی درخت مَیں ہُوں اور میرا باپ باغبان ہے۔J+لیکن یہ اِس لِئے ہوتا ہے کہ دُنیا جانے کہ مَیں باپ سے مُحبّت رکھتا ہُوں اور جِس طرح باپ نے مُجھے حُکم دِیا مَیں وَیسا ہی کرتا ہُوں ۔ اُٹھو یہاں سے چلیں۔JI اِس کے بعد مَیں تُم سے بُہت سی باتیں نہ کرُوں گا کیونکہ دُنیا کا سردار آتا ہے اور مُجھ میں اُس کا کُچھ نہیں۔#H?اور اب مَیں نے تُم سے اِس کے ہونے سے پہلے کہہ دِیا ہے تاکہ جب ہو جائے تو تُم یقِین کرو۔\G1تُم سُن چُکے ہو کہ مَیں نے تُم سے کہا کہ جاتا ہُوں اور تُمہارے پاس پِھر آتا ہُوں ۔ اگر تُم مُجھ سے مُحبّت رکھتے تو اِس بات سے کہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں خُوش ہوتے کیونکہ باپ مُجھ سے بڑا ہے۔-FSمَیں تُمہیں اِطمِینان دِئے جاتا ہُوں ۔ اپنا اِطمِینان تُمہیں دیتا ہُوں ۔ جِس طرح دُنیا دیتی ہے مَیں تُمہیں اُس طرح نہیں دیتا ۔ تُمہارا دِل نہ گھبرائے اور نہ ڈرے۔E1لیکن مددگار یعنی رُوحُ القُدس جِسے باپ میرے نام سے بھیجے گا وُہی تُمہیں سب باتیں سِکھائے گا اور جو کُچھ مَیں نے تُم سے کہا ہے وہ سب تُمہیں یاد دِلائے گا۔bD=مَیں نے یہ باتیں تُمہارے ساتھ رہ کر تُم سے کہِیں۔sC_جو مُجھ سے مُحبّت نہیں رکھتا وہ میرے کلام پر عمل نہیں کرتا اور جو کلام تُم سُنتے ہو وہ میرا نہیں بلکہ باپ کا ہے جِس نے مُجھے بھیجا۔TB!یِسُو ع نے جواب میں اُس سے کہا کہ اگر کوئی مُجھ سے مُحبّت رکھّے تو وہ میرے کلام پر عمل کرے گا اور میرا باپ اُس سے مُحبّت رکھّے گا اور ہم اُس کے پاس آئیں گے اور اُس کے ساتھ سکُونت کریں گے۔|Aqاُس یہُودا ہ نے جو اِسکریُوتی نہ تھا اُس سے کہا اَے خُداوند! کیا ہُؤا کہ تُو اپنے آپ کو ہم پر تو ظاہِرکِیا چاہتا ہے مگر دُنیا پر نہیں؟۔|@qجِس کے پاس میرے حُکم ہیں اور وہ اُن پر عمل کرتا ہے وُہی مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے اور جو مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے وہ میرے باپ کا پیارا ہو گا اور مَیں اُس سے مُحبّت رکھّوُں گا اور اپنے آپ کو اُس پر ظاہِر کرُوں گا۔?)اُس روز تُم جانو گے کہ مَیں اپنے باپ میں ہُوں اور تُم مُجھ میں اور مَیں تُم میں۔h>Iتھوڑی دیر باقی ہے کہ دُنیا مُجھے پِھر نہ دیکھے گی مگر تُم مُجھے دیکھتے رہو گے ۔ چُونکہ مَیں جِیتا ہُوں تُم بھی جِیتے رہو گے۔u=cمَیں تُمہیں یتِیم نہ چھوڑُوں گا ۔ مَیں تُمہارے پاس آؤں گا۔"<=یعنی رُوحِ حق جِسے دُنیا حاصِل نہیں کر سکتی کیونکہ نہ اُسے دیکھتی اور نہ جانتی ہے ۔ تُم اُسے جانتے ہو کیونکہ وہ تُمہارے ساتھ رہتا ہے اور تُمہارے اندر ہو گا۔5;cاور مَیں باپ سے درخواست کرُوں گا تو وہ تُمہیں دُوسرا مددگار بخشے گا کہ ابد تک تُمہارے ساتھ رہے۔u:cاگر تُم مجھ سے مُحبّت رکھتے ہو تو میرے حُکموں پر عمل کرو گے۔s9_اگر میرے نام سے مُجھ سے کُچھ چاہو گے تو مَیں وُہی کرُوں گا۔85 اور جو کُچھ تُم میرے نام سے چاہو گے مَیں وُہی کرُوں گا تاکہ باپ بیٹے میں جلال پائے۔!7; مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو مُجھ پر اِیمان رکھتا ہے یہ کام جو مَیں کرتا ہُوں وہ بھی کرے گا بلکہ اِن سے بھی بڑے کام کرے گا کیونکہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں۔?6w میرا یقِین کرو کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ میں ۔ نہیں تو میرے کاموں ہی کے سبب سے میرا یقِین کرو۔ ~d}p|9{{#zsyxwvuuRtsrZpoo'mm6lLkkjikhlgfddcbma``^]]S\[[ZvXXWV2UpTS@RR+QPPOeNNZMLKKIHGPFE?DyCC'BhA?>==' #کیونکہ زبُور میں لِکھا ہے کہ اُس کا گھر اُجڑ جائے اور اُس میں کوئی بسنے والا نہ رہے اور اُس کا عُہدہ دُوسرا لے لے۔q= ]اور یہ یروشلِیم کے سب رہنے والوں کو معلُوم ہُؤا ۔ یہاں تک کہ اُس کھیت کا نام اُن کی زُبان میں ہَقَل دما پڑ گیا یعنی خُون کا کھیت)۔c< A(اُس نے بدکاری کی کمائی سے ایک کھیت حاصِل کِیا اور سر کے بَل گِرا اور اُس کا پیٹ پھٹ گیا اور اُس کی سب انتڑِیاں نِکل پڑِیں۔; }کیونکہ وہ ہم میں شُمار کِیا گیا اور اُس نے اِس خِدمت کا حِصّہ پایا۔.: Wاَے بھائِیو اُس نوِشتہ کا پُورا ہونا ضرُور تھا جو رُوحُ القُدس نے داؤُد کی زُبانی اُس یہُودا ہ کے حق میں پہلے سے کہا تھا جو یِسُوع کے پکڑنے والوں کا رہنُما ہُؤا۔;9 qاور اُنہی دِنوں پطر س بھائِیوں میں جو تخمِیناً ایک سَو بِیس شخصوں کی جماعت تھی کھڑا ہو کر کہنے لگا۔M8 یہ سب کے سب چند عَورتوں اور یِسُو ع کی ماں مر یم اور اُس کے بھائِیوں کے ساتھ ایک دِل ہو کر دُعا میں مشغُول رہے۔67 g اور جب اُس میں داخِل ہُوئے تو اُس بالاخانہ پر چڑھے جِس میں وہ یعنی پطر س اور یُوحنّا اور یعقُو ب اور اندر یاس اور فِلِپُّس اور تو ما اور برتُلما ئی اور متّی اور حلفئی کا بیٹا یعقُو ب اور شمعُو ن زیلوتیس اور یعقُو ب کا بیٹا یہُودا ہ رہتے تھے۔U6 % تب وہ اُس پہاڑ سے جو زَیتُو ن کا کہلاتا ہے اور یروشلِیم کے نزدِیک سَبت کی منزِل کے فاصِلہ پر ہے یروشلِیم کو پِھرے۔X5 + اور کہنے لگے اَے گلِیلی مَردو! تُم کیوں کھڑے آسمان کی طرف دیکھتے ہو؟ یِہی یِسُو ع جو تُمہارے پاس سے آسمان پر اُٹھایا گیا ہے اِسی طرح پِھر آئے گا جِس طرح تُم نے اُسے آسمان پر جاتے دیکھا ہے۔Z4 / اور اُس کے جاتے وقت جب وہ آسمان کی طرف غَور سے دیکھ رہے تھے تو دیکھو دو مَرد سفید پَوشاک پہنے اُن کے پاس آ کھڑے ہُوئے۔:3 o یہ کہہ کر وہ اُن کے دیکھتے دیکھتے اُوپر اُٹھا لِیا گیا اور بدلی نے اُسے اُن کی نظروں سے چُھپا لِیا۔2 لیکن جب رُوحُ القُدس تُم پر نازِل ہو گا تو تُم قُوّت پاؤ گے اور یروشلِیم اور تمام یہُودیہ اور سامر یہ میں بلکہ زمِین کی اِنتِہا تک میرے گواہ ہو گے۔N1 اُس نے اُن سے کہا اُن وقتوں اور مِیعادوں کا جانناجِنہیں باپ نے اپنے ہی اِختیار میں رکھّا ہے تُمہارا کام نہیں۔N0 پس اُنہوں نے جمع ہو کر اُس سے یہ پُوچھا کہ اَے خُداوند! کیا تُو اِسی وقت اِسرا ئیل کو بادشاہی پِھر عطا کرے گا؟۔@/ {کیونکہ یُوحنّا نے تو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر تُم تھوڑے دِنوں کے بعد رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ پاؤ گے۔. اور اُن سے مِل کر اُن کو حُکم دِیا کہ یروشلِیم سے باہر نہ جاؤ بلکہ باپ کے اُس وعدہ کے پُورا ہونے کے مُنتظِر رہو جِس کا ذِکر تُم مُجھ سے سُن چُکے ہو۔*- Oاُس نے دُکھ سہنے کے بعد بُہت سے ثبُوتوں سے اپنے آپ کو اُن پر زِندہ ظاہِر بھی کِیا ۔ چُنانچہ وہ چالِیس دِن تک اُنہیں نظر آتا اور خُدا کی بادشاہی کی باتیں کہتا رہا۔W, )اُس دِن تک جِس میں وہ اُن رسُولوں کو جِنہیں اُس نے چُنا تھا رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے حُکم دے کر اُوپر اُٹھایا گیا۔X+ -اَے تھِیُفِلُس ! مَیں نے پہلا رِسالہ اُن سب باتوں کے بیان میں تصنِیف کِیا جو یِسُو ع شرُوع میں کرتا اور سِکھاتا رہا۔(*Iاَور بھی بُہت سے کام ہیں جو یِسُو ع نے کِئے ۔ اگر وہ جُدا جُدا لِکھے جاتے تو مَیں سَمجھتا ہُوں کہ جو کِتابیں لِکھی جاتِیں اُن کے لِئے دُنیا میں گُنجایش نہ ہوتی۔W)'یہ وُہی شاگِرد ہے جو اِن باتوں کی گواہی دیتا ہے اور جِس نے اِن کو لِکھا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ اُس کی گواہی سچّی ہے۔U(#پس بھائِیوں میں یہ بات مشہُور ہو گئی کہ وہ شاگِرد نہ مَرے گا لیکن یِسُو ع نے اُس سے یہ نہیں کہا تھا کہ یہ نہ مَرے گا بلکہ یہ کہ اگر مَیں چاہُوں کہ یہ میرے آنے تک ٹھہرا رہے تو تُجھ کو کیا؟۔B'}یِسُو ع نے اُس سے کہا اگر مَیں چاہُوں کہ یہ میرے آنے تک ٹھہرا رہے تو تُجھ کو کیا؟ تُو میرے پِیچھے ہو لے۔& پطر س نے اُسے دیکھ کر یِسُو ع سے کہا اَے خُداوند! اِس کا کیا حال ہو گا؟۔^%5پطر س نے مُڑ کر اُس شاگِرد کو پِیچھے آتے دیکھا جِس سے یِسُو ع مُحبّت رکھتا تھا اور جِس نے شام کے کھانے کے وقت اُس کے سِینہ کا سہارا لے کر پُوچھا تھا کہ اَے خُداوند تیرا پکڑوانے والا کَون ہے؟۔m$Sاُس نے اِن باتوں سے اِشارہ کر دِیا کہ وہ کِس طرح کی مَوت سے خُدا کا جلال ظاہِر کرے گا اور یہ کہہ کر اُس سے کہا میرے پِیچھے ہو لے۔)#Kمَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تُو جوان تھا تو آپ ہی اپنی کمر باندھتا تھا اور جہاں چاہتا تھا پِھرتا تھا مگر جب تُو بُوڑھا ہو گا تو اپنے ہاتھ لمبے کرے گا اور دُوسرا شخص تیری کمر باندھے گا اور جہاں تُو نہ چاہے گا وہاں تُجھے لے جائے گا۔Q"اُس نے تِیسری بار اُس سے کہا اَے شمعُو ن ےُوحنّا کے بیٹے کیا تُو مُجھے عزِیز رکھتا ہے؟ چُونکہ اُس نے تِیسری بار اُس سے کہا کیا تُو مُجھے عزِیز رکھتا ہے اِس سبب سے پطر س نے دِلگِیر ہو کر اُس سے کہا اَے خُداوند! تُو تو سب کُچھ جانتا ہے ۔ تُجھے معلُوم ہی ہے کہ مَیں تُجھے عزِیز رکھتا ہُوں ۔ یِسُو ع نے اُس سے کہا تو میری بھیڑیں چرا۔ !اُس نے دوبارہ اُس سے پِھر کہا اَے شمعُون ےُوحّنا کے بیٹے کیا تُو مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے؟ اُس نے کہا ہاں خُداوند تُو تو جانتا ہی ہے کہ مَیں تُجھ کو عزِیز رکھتا ہُوں ۔ اُس نے اُس سے کہا تُو میری بھیڑوں کی گلّہ بانی کر۔D اور جب کھانا کھا چُکے تو یِسُو ع نے شمعُو ن پطرس سے کہا اَے شمعُو ن یُوحنّا کے بیٹے کیا تُو اِن سے زِیادہ مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا ہاں خُداوند تُو تو جانتا ہی ہے کہ مَیں تُجھے عزِیز رکھتا ہُوں ۔ اُس نے اُس سے کہا ۔ تو میرے برّے چرا۔#یِسُو ع مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد یہ تِیسری بار شاگِردوں پر ظاہِر ہُؤا۔ve یِسُو ع آیا اور روٹی لے کر اُنہیں دی ۔ اِسی طرح مچھلی بھی دی۔1 یِسُو ع نے اُن سے کہا آؤ کھانا کھا لو اور شاگِردوں میں سے کِسی کو جُرأت نہ ہُوئی کہ اُس سے پُوچھتا کہ تُو کَون ہے؟ کیونکہ وہ جانتے تھے کہ خُداوند ہی ہے۔pY شمعُو ن پطرس نے چڑھ کر ایک سَو ترِپن بڑی مچھلِیوں سے بھرا ہُؤا جال کنارے پر کھینچا مگر باوجُود مچھلِیوں کی کثرت کے جال نہ پھٹا۔ یِسُو ع نے اُن سے کہا جو مچھلِیاں تُم نے ابھی پکڑی ہیں اُن میں سے کُچھ لاؤ۔5c جِس وقت کنارے پر اُترے تو اُنہوں نے کوئِلوں کی آگ اور اُس پر مَچھلی رکھّی ہُوئی اور روٹی دیکھی۔اور باقی شاگِرد چھوٹی کشتی پر سوار مچھلِیوں کا جال کھینچتے ہُوئے آئے کیونکہ وہ کنارے سے کُچھ دُور نہ تھے بلکہ تخمِیناً دو سَو ہاتھ کا فاصِلہ تھا۔^5اِس لِئے اُس شاگِرد نے جِس سے یِسُو ع مُحبّت رکھتا تھا پطر س سے کہا کہ یہ تو خُداوند ہے ۔ پس شمعُو ن پطرس نے یہ سُن کر کہ خُداوند ہے کُرتہ کمر سے باندھا کیونکہ ننگا تھا اور جِھیل میں کُود پڑا۔Z-اُس نے اُن سے کہا کشتی کی د ہنی طرف جال ڈالو تو پکڑو گے ۔ پس اُنہوں نے ڈالا اور مچھلِیوں کی کثرت سے پِھر کھینچ نہ سکے۔(Iپس یِسُو ع نے اُن سے کہا بچّو! تُمہارے پاس کُچھ کھانے کو ہے؟ اُنہوں نے جواب دِیا کہ نہیں۔*Mاور صُبح ہوتے ہی یِسُو ع کنارے پر آ کھڑا ہُؤا مگر شاگِردوں نے نہ پہچانا کہ یہ یِسُو ع ہے۔/Wشمعُو ن پطرس نے اُن سے کہا مَیں مچھلی کے شِکار کو جاتا ہُوں ۔ اُنہوں نے اُس سے کہا ہم بھی تیرے ساتھ چلتے ہیں ۔ وہ نِکل کر کشتی پر سوار ہُوئے مگر اُس رات کُچھ نہ پکڑا۔شمعُو ن پطرس اور تو ما جو تواَ م کہلاتا ہے اور نتن ایل جو قانایِ گلِیل کا تھا اور زبد ی کے بیٹے اور اُس کے شاگِردوں میں سے دو اَور شخص جمع تھے۔Z /اِن باتوں کے بعد یِسُو ع نے پِھر اپنے آپ کو تِبر یاس کی جِھیل کے کنارے شاگِردوں پر ظاہِر کِیا اور اِس طرح ظاہِر کِیا۔hIلیکن یہ اِس لِئے لِکھے گئے کہ تُم اِیمان لاؤ کہ یِسُو ع ہی خُدا کا بیٹا مسِیح ہے اور اِیمان لا کر اُس کے نام سے زِندگی پاؤ۔4aاور یِسُو ع نے اَور بُہت سے مُعجِزے شاگِردوں کے سامنے دِکھائے جو اِس کِتاب میں لِکھے نہیں گئے۔>uیِسُو ع نے اُس سے کہا تُو تو مُجھے دیکھ کر اِیمان لایا ہے ۔ مُبارک وہ ہیں جو بغَیر دیکھے اِیمان لائے۔wgتو ما نے جواب میں اُس سے کہا اَے میرے خُداوند! اَے میرے خُدا!۔ پِھر اُس نے تو ما سے کہا اپنی اُنگلی پاس لا کر میرے ہاتھوں کو دیکھ اور اپنا ہاتھ پاس لا کر میری پسلی میں ڈال اور بے اِعتقاد نہ ہو بلکہ اِعتقاد رکھ۔ 'آٹھ روز کے بعد جب اُس کے شاگِرد پِھر اندر تھے اور توما اُن کے ساتھ تھا اور دروازے بند تھے یِسُو ع نے آ کر اور بِیچ میں کھڑا ہو کر کہا تُمہاری سلامتی ہو۔Q پس باقی شاگِرد اُس سے کہنے لگے کہ ہم نے خُداوند کو دیکھا ہے مگر اُس نے اُن سے کہا جب تک مَیں اُس کے ہاتھوں میں میخوں کے سُوراخ نہ دیکھ لُوں اور میخوں کے سُوراخوں میں اپنی اُنگلی نہ ڈال لُوں اور اپنا ہاتھ اُس کی پسلی میں نہ ڈال لُوں ہرگِز یقِین نہ کرُوں گا۔; oمگر اُن بارہ میں سے ایک شخص یعنی تو ما جِسے تواَ م کہتے ہیں یِسُو ع کے آنے کے وقت اُن کے ساتھ نہ تھا۔: mجِن کے گُناہ تُم بخشو اُن کے بخشے گئے ہیں ۔ جِن کے گُناہ تُم قائِم رکھّو اُن کے قائِم رکھے گئے ہیں۔ucاور یہ کہہ کر اُن پر پُھونکا اور اُن سے کہا رُوحُ القُدس لو۔T!یِسُو ع نے پِھر اُن سے کہا تُمہاری سلامتی ہو! جِس طرح باپ نے مُجھے بھیجا ہے اُسی طرح مَیں بھی تُمہیں بھیجتا ہُوں۔A{اور یہ کہہ کر اُس نے اپنے ہاتھوں اور پسلی کو اُنہیں دِکھایا ۔ پس شاگِرد خُداوند کو دیکھ کر خُوش ہُوئے۔Dپِھر اُسی دِن جو ہفتہ کا پہلا دِن تھا شام کے وقت جب وہاں کے دروازے جہاں شاگِرد تھے یہُودِیوں کے ڈر سے بند تھے یِسُو ع آ کر بِیچ میں کھڑا ہُؤا اور اُن سے کہا تُمہاری سلامتی ہو!۔Cمر یم مگدلِینی نے آ کر شاگِردوں کو خبر دی کہ مَیں نے خُداوند کو دیکھا اور اُس نے مُجھ سے یہ باتیں کہِیں۔yیِسُو ع نے اُس سے کہا مُجھے نہ چُھو کیونکہ مَیں اب تک باپ کے پاس اُوپر نہیں گیا لیکن میرے بھائِیوں کے پاس جا کر اُن سے کہہ کہ مَیں اپنے باپ اور تُمہارے باپ اور اپنے خُدا اور تُمہارے خُدا کے پاس اُوپر جاتا ہُوں۔7gیِسُو ع نے اُس سے کہا مریم ! اُس نے مُڑ کر اُس سے عِبرا نی زُبان میں کہا ربُّونی! یعنی اَے اُستاد!۔{oیِسُو ع نے اُس سے کہا اَے عَورت تُو کیوں روتی ہے؟ کِس کو ڈُھونڈتی ہے؟ اُس نے باغبان سمجھ کر اُس سے کہا مِیاں اگر تُو نے اُس کو یہاں سے اُٹھایا ہو تو مُجھے بتا دے کہ اُسے کہاں رکھّا ہے تاکہ مَیں اُسے لے جاؤں۔3یہ کہہ کر وہ پِیچھے پِھری اور یِسُو ع کو کھڑے دیکھا اور نہ پہچانا کہ یہ یِسُو ع ہے۔# اُنہوں نے اُس سے کہا اَے عَورت تُو کیوں روتی ہے؟ اُس نے اُن سے کہا اِس لِئے کہ میرے خُداوند کو اُٹھا لے گئے ہیں اور معلُوم نہیں کہ اُسے کہاں رکھّا ہے۔]~3 تو دو فرِشتوں کو سفید پوشاک پہنے ہُوئے ایک کو سرہانے اور دُوسرے کو پَینتانے بَیٹھے دیکھا جہاں یِسُو ع کی لاش پڑی تھی۔&}E لیکن مریم باہر قبر کے پاس کھڑی روتی رہی اور جب روتے روتے قبر کی طرف جُھک کر اندر نظر کی۔G| پس یہ شاگِرد اپنے گھر کو واپس گئے۔;{o کیونکہ وہ اب تک اُس نوِشتہ کو نہ جانتے تھے جِس کے مُطابِق اُس کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا ضرُور تھا۔'zGاِس پر دُوسرا شاگِرد بھی جو پہلے قبر پر آیا تھا اَندر گیا اور اُس نے دیکھ کر یقِین کِیا۔Kyاور وہ رُومال جو اُس کے سر سے بندھا ہُؤا تھا سُوتی کپڑوں کے ساتھ نہیں بلکہ لِپٹا ہُؤا ایک جگہ اَلگ پڑا ہے۔;xoشمعُو ن پطرس اُس کے پِیچھے پِیچھے پُہنچا اور اُس نے قبر کے اَندر جا کر دیکھا کہ سُوتی کپڑے پڑے ہیں۔wاُس نے جُھک کر نظر کی اور سُوتی کپڑے پڑے ہُوئے دیکھے مگر اَندر نہ گیا$vAاور دونوں ساتھ ساتھ دَوڑے مگر وہ دُوسرا شاگِرد پطر س سے آگے بڑھ کر قبر پر پہلے پُہنچا۔huIپس پطر س اور وہ دُوسرا شاگِرد نِکل کر قبر کی طرف چلے۔Tt!پس وہ شمعُو ن پطرس اور اُس دُوسرے شاگِرد کے پاس جِسے یِسُو ع عزِیز رکھتا تھا دَوڑی ہُوئی گئی اور اُن سے کہا کہ خُداوند کو قبر سے نِکال لے گئے اور ہمیں معلُوم نہیں کہ اُسے کہاں رکھ دِیا۔Rs ہفتہ کے پہلے دِن مریم مگدلِینی اَیسے تڑکے کہ ابھی اندھیرا ہی تھا قبر پر آئی اور پتّھر کو قبر سے ہٹا ہُؤا دیکھا۔=rs*پس اُنہوں نے یہُودِیوں کی تیّاری کے دِن کے باعِث یِسُوع کو وہِیں رکھ دِیا کیونکہ یہ قبر نزدِیک تھی۔Oq)اور جِس جگہ وہ مصلُوب ہُؤا وہاں ایک باغ تھا اور اُس باغ میں ایک نئی قبر تھی جِس میں کبھی کوئی نہ رکھا گیا تھا۔}ps(پس اُنہوں نے یِسُو ع کی لاش لے کر اُسے سُوتی کپڑے میں خُوشبُودار چِیزوں کے ساتھ کفنایا جِس طرح کہ یہُودِیوں میں دَفن کرنے کا دستُور ہے۔Xo)'اور نِیکُد ِیمُس بھی آیا ۔ جو پہلے یِسُو ع کے پاس رات کو گیا تھا اور پچاس سیر کے قرِیب مُر اور عُود مِلا ہُؤا لایا۔ n&اِن باتوں کے بعد ارِمَتیہ کے رہنے والے یُوسف نے جو یِسُو ع کا شاگِرد تھا (لیکن یہُودِیوں کے ڈر سے خُفیہ طَور پر) پِیلا طُس سے اِجازت چاہی کہ یِسُو ع کی لاش لے جائے ۔ پِیلاطُس نے اِجازت دی ۔ پس وہ آ کر اُس کی لاش لے گیا۔ m%پِھر ایک اَور نوِشتہ کہتا ہے کہ جِسے اُنہوں نے چھیدا اُس پر نظر کریں گے۔ l9$یہ باتیں اِس لِئے ہُوئِیں کہ یہ نوِشتہ پُورا ہو کہ اُس کی کوئی ہڈّی نہ توڑی جائے گی۔\k1#جِس نے یہ دیکھا ہے اُسی نے گواہی دی ہے اور اُس کی گواہی سچّی ہے اور وہ جانتا ہے کہ سچ کہتا ہے تاکہ تُم بھی اِیمان لاؤ۔Bj}"مگر اُن میں سے ایک سِپاہی نے بھالے سے اُس کی پَسلی چھیدی اور فی الفَور اُس سے خُون اور پانی بَہہ نِکلا۔'iG!لیکن جب اُنہوں نے یِسُو ع کے پاس آ کر دیکھا کہ وہ مَر چُکا ہے تو اُس کی ٹانگیں نہ توڑِیں۔,hQ پس سِپاہِیوں نے آ کر پہلے اور دُوسرے شخص کی ٹانگیں توڑِیں جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے۔Qgپس چُونکہ تیّاری کا دِن تھا یہُودِیوں نے پِیلا طُس سے درخواست کی کہ اُن کی ٹانگیں توڑ دی جائیں اور لاشیں اُتار لی جائیں تاکہ سبت کے دِن صلِیب پر نہ رہیں کیونکہ وہ سبت ایک خاص دِن تھا۔fپس جب یِسُو ع نے وہ سِرکہ پِیا تو کہا کہ تمام ہُؤا اور سر جُھکا کر جان دے دی۔yekوہاں سِرکہ سے بھرا ہُؤا ایک برتن رکھا تھا ۔ پس اُنہوں نے سِرکہ میں بِھگوئے ہُوئے سپنج کو زُوفے کی شاخ پر رکھ کر اُس کے مُنہ سے لگایا۔Ldاِس کے بعد جب یِسُو ع نے جان لِیا کہ اب سب باتیں تمام ہُوئِیں تاکہ نوِشتہ پُورا ہو تو کہا کہ مَیں پیاسا ہُوں۔#c?پِھر شاگِرد سے کہا دیکھ تیری ماں یہ ہے اور اُسی وقت سے وہ شاگِرد اُسے اپنے گھر لے گیا۔fbEیِسُوع نے اپنی ماں اور اُس شاگِرد کو جِس سے مُحبّت رکھتا تھا پاس کھڑے دیکھ کر ماں سے کہا کہ اَے عَورت! دیکھ تیرا بیٹا یہ ہے۔Qaاور یِسُو ع کی صلِیب کے پاس اُس کی ماں اور اُس کی ماں کی بہن مریم کلوپا س کی بِیوی اور مریم مگدلِینی کھڑی تِھیں۔]`3اِس لِئے اُنہوں نے آپس میں کہا کہ اِسے پھاڑیں نہیں بلکہ اِس پر قُرعہ ڈالیں تاکہ معلُوم ہو کہ کِس کا نِکلتا ہے ۔ یہ اِس لِئے ہُؤا کہ وہ نوِشتہ پُورا ہو جو کہتا ہے کہ اُنہوں نے میرے کپڑے بانٹ لِئے اور میری پوشاک پر قُرعہ ڈالا۔ چُنانچہ سِپاہِیوں نے اَیسا ہی کِیا۔6_eجب سِپاہی یِسُو ع کو مصلُوب کر چُکے تو اُس کے کپڑے لے کر چار حِصّے کِئے ۔ ہر سِپاہی کے لِئے ایک حِصّہ اور اُس کا کُرتہ بھی لِیا ۔ یہ کُرتہ بِن سِلا سراسر بُنا ہُؤا تھا۔u^cپِیلا طُس نے جواب دِیا کہ مَیں نے جو لِکھ دِیا وہ لِکھ دِیا۔z]mپس یہُودِیوں کے سردار کاہِنوں نے پِیلا طُس سے کہا کہ یہُودِیوں کا بادشاہ نہ لِکھ بلکہ یہ کہ اُس نے کہا مَیں یہُودِیوں کا بادشاہ ہُوں۔,\Qاُس کِتابہ کو بُہت سے یہُودِیوں نے پڑھا ۔ اِس لِئے کہ وہ مقام جہاں یِسُو ع مصلُوب ہُؤا شہر کے نزدِیک تھا اور وہ عِبرانی۔ لتےِنی اور یُونانی میں لِکھا ہُؤا تھا۔J[ اور پِیلا طُس نے ایک کِتابہ لِکھ کر صلِیب پر لگا دِیا ۔ اُس میں لِکھاتھا یِسُو ع ناصری یہُودِیوں کابادشاہ۔\Z1وہاں اُنہوں نے اُس کو اور اُس کے ساتھ اَور دو شخصوں کومصلُوب کِیا ۔ ایک کو اِدھر ایک کو اُدھر اور یِسُو ع کو بِیچ میں۔eYCاور وہ اپنی صلِیب آپ اُٹھائے ہُوئے اُس جگہ تک باہر گیا جو کھوپڑی کی جگہ کہلاتی ہے ۔ جِس کا تَرجُمہ عِبرانی میں گُلگُتا ہے۔X3اِس پر اُس نے اُس کو اُن کے حوالہ کِیا کہ مصلُوب کِیا جائے۔ پس وہ یِسُوع کو لے گئے۔JW پس وہ چِلاّئے کہ لے جا! لے جا! اُسے مَصلُوب کر! پِیلا طُس نے اُن سے کہا کیا مَیں تُمہارے بادشاہ کومصلُوب کرُوں؟ سردار کاہِنوں نے جواب دِیا کہ قَیصر کے سِوا ہمارا کوئی بادشاہ نہیں۔SVیہ فَسح کی تیّاری کا دِن اور چَھٹے گھنٹے کے قرِیب تھا ۔ پِھر اُس نے یہُودِیوں سے کہا دیکھو یہ ہے تُمہارا بادشاہ۔hUI پِیلا طُس یہ باتیں سُن کر یِسُوع کو باہِر لایا اور اُس جگہ جو چبُوترہ اور عِبرانی میں گبّتا کہلاتی ہے تختِ عدالت پر بَیٹھا۔iTK اِس پر پِیلا طُس اُسے چھوڑ دینے میں کوشِش کرنے لگا مگر یہُودِیوں نے چِلاّ کر کہا اگر تُو اُس کو چھوڑے دیتا ہے تو قَیصر کا خَیر خواہ نہیں ۔ جو کوئی اپنے آپ کو بادشاہ بناتا ہے وہ قَیصر کا مُخالِف ہے۔,SQ یِسُو ع نے اُسے جواب دِیا کہ اگر تُجھے اُوپر سے نہ دِیا جاتا تو تیرا مُجھ پر کُچھ اِختیار نہ ہوتا ۔ اِس سبب سے جِس نے مُجھے تیرے حوالہ کِیا اُس کا گُناہ زِیادہ ہے۔R) پس پِیلا طُس نے اُس سے کہا تُو مُجھ سے بولتا نہیں؟ کیا تُو نہیں جانتا کہ مُجھے تُجھ کو چھوڑ دینے کا بھی اِختیار ہے اور مَصلُوب کرنے کا بھی اِختیار ہے؟۔%QC اور پِھر قلعہ میں جا کر یِسُو ع سے کہا تُو کہاں کا ہے؟ مگر یِسُو ع نے اُسے جواب نہ دِیا۔XP)جب پِیلا طُس نے یہ بات سُنی تو اَور بھی ڈرا۔zOmیہُودیوں نے اُسے جواب دِیا کہ ہم اہلِ شرِیعت ہیں اور شرِیعت کے مُوافِق وہ قتل کے لائِق ہے کیونکہ اُس نے اپنے آپ کو خُدا کا بیٹا بنایا۔DNجب سردار کاہِن اور پیادوں نے اُسے دیکھا تو چِلاّ کر کہامَصلُوب کر مَصلُوب! پِیلا طُس نے اُن سے کہا کہ تُم ہی اِسے لے جاؤ اورمَصلُوب کرو کیونکہ مَیں اِس کا کچھ جُرم نہیں پاتا۔HM یِسُو ع کانٹوں کا تاج رَکھّے اور اَرغوانی پَوشاک پہنے باہر آیا اور پِیلا طُس نے اُن سے کہا دیکھو یہ آدمی!۔Lyپِیلاطُس نے پِھر باہر جا کر لوگوں سے کہا کہ دیکھو مَیں اُسے تُمہارے پاس باہر لے آتا ہُوں تاکہ تُم جانوکہ مَیں اُس کا کُچھ جُرم نہیں پاتا۔&KEاور اُس کے پاس آ آ کر کہنے لگے اَے یہُودِیوں کے بادشاہ آداب! اور اُس کے طمانچے بھی مارے۔+JOاور سِپاہِیوں نے کانٹوں کا تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھّا اور اُسے اَرغوانی پَوشاک پہنائی۔`I ;اِس پر پِیلا طُس نے یِسُو ع کو لے کر کوڑے لگوائے۔-HS(اُنہوں نے چِلاّ کر پِھر کہا کہ اِس کو نہیں لیکن برابّا کو ۔ ا ور براب� �ا ایک ڈ� �کُو تھا۔2G]'مگر تُمہارا دَستُور ہے کہ مَیں فَسح پر تُمہاری خاطِر ایک آدمی چھوڑ دِیا کرتا ہُوں ۔ پس کیا تُم کو منظُور ہے کہ مَیں تُمہاری خاطِر یہُودِیوں کے بادشاہ کو چھوڑ دُوں؟۔oFW&پِیلاطُس نے اُس سے کہا حق کیا ہے؟ یہ کہہ کر وہ یہُودِیوں کے پاس پِھر باہِر گیا اور اُن سے کہا کہ مَیں اُس کا کُچھ جُرم نہیں پاتا۔E'%پِیلا طُس نے اُس سے کہا پس کیا تُو بادشاہ ہے؟ یِسُو ع نے جواب دِیا تُو خُود کہتا ہے کہ مَیں بادشاہ ہُوں ۔ مَیں اِس لِئے پَیدا ہُؤا اور اِس واسطے دُنیا میں آیاہُوں کہ حق پر گواہی دُوں ۔ جو کوئی حقّانی ہے میری آواز سُنتا ہے۔ 8~~<}}${{Rzyoxwwvu t sTrPqppnn.m)lkjjMibhgdfyeddcebb+aF`p_^^3]]*\;[ZZ&XXVUTKSR2QiP}OOMLLKjJLI2HGG F@EDD1CBAc@?>==X<3;`:99*77O65`4H32_100/.(-l,e+**)('&b%%($#"! /z]V"!FY?<u 9 yt|8p`Yلیکن ہم تو دُعا میں اور کلام کی خِدمت میں مشغُول رہیں گے۔n_Uپس اَے بھائِیو! اپنے میں سے سات نیک نام شخصوں کو چُن لو جو رُوح اور دانائی سے بھرے ہُوئے ہوں کہ ہم اُن کو اِس کام پر مُقرّر کریں۔s^_اور اُن بارہ نے شاگِردوں کی جماعت کو اپنے پاس بُلا کر کہا مُناسِب نہیں کہ ہم خُدا کے کلام کو چھوڑ کر کھانے پِینے کا اِنتِظام کریں۔@] {اُن دِنوں میں جب شاگِرد بُہت ہوتے جاتے تھے تو یُونانی مائِل یہُودی عِبرانِیوں کی شِکایت کرنے لگے ۔ اِس لِئے کہ روزانہ خبرگِیری میں اُن کی بیواؤں کے بارے میں غفلت ہوتی تھی۔\\1*اور وہ ہَیکل میں اور گھروں میں ہر روز تعلِیم دینے اور اِس بات کی خُوشخبری سُنانے سے کہ یِسُو ع ہی مسِیح ہے باز نہ آئے۔:[m)پس وہ عدالت سے اِس بات پر خُوش ہو کر چلے گئے کہ ہم اُس نام کی خاطِر بے عِزّت ہونے کے لائِق تو ٹھہرے۔sZ_(اُنہوں نے اُس کی بات مانی اور رسُولوں کو پاس بُلا کر اُن کو پِٹوایا اور یہ حُکم دے کر چھوڑ دِیا کہ یِسُو ع کا نام لے کر بات نہ کرنا۔Yy'لیکن اگر خُدا کی طرف سے ہے تو تُم اِن لوگوں کو مغلُوب نہ کر سکو گے۔{Xo&پس اب مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِن آدمِیوں سے کنا رہ کرو اور اِن سے کُچھ کام نہ رکھّو ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ خُدا سے بھی لڑنے والے ٹھہرو کیونکہ یہ تدبِیر یا کام اگر آدمِیوں کی طرف سے ہے تو آپ برباد ہو جائے گا۔7Wg%اِس شخص کے بعد یہُودا ہ گلِیلی اِسم نوِیسی کے دِنوں میں اُٹھا اور اُس نے کُچھ لوگ اپنی طرف کر لِئے ۔ وہ بھی ہلاک ہُؤا اور جِتنے اُس کے ماننے والے تھے سب پراگندہ ہو گئے۔Vw$کیونکہ اِن دِنوں سے پہلے تھیُودا س نے اُٹھ کر دعویٰ کِیا تھا کہ مَیں بھی کُچھ ہُوں اور تخمِیناً چار سَو آدمی اُس کے ساتھ ہو گئے تھے مگر وہ مارا گیا اور جِتنے اُس کے ماننے والے تھے سب پراگندہ ہُوئے اور مِٹ گئے۔2U]#پِھر اُن سے کہا کہ اَے اِسرائیِلیو!اِن آدمِیوں کے ساتھ جو کُچھ کِیا چاہتے ہو ہوشیاری سے کرنا۔"T="مگرگملی ایل نام ایک فرِیسی نے جو شرع کا مُعلِّم اور سب لوگوں میں عِزّت دار تھا عدالت میں کھڑے ہو کر حُکم دِیا کہ اِن آدمِیوں کو تھوڑی دیر کے لِئے باہر کر دو۔ZS-!وہ یہ سُن کر جل گئے اور اُنہیں قتل کرنا چاہا۔BR} اور ہم اِن باتوں کے گواہ ہیں اور رُوحُ القُدس بھی جِسے خُدا نے اُنہیں بخشا ہے جو اُس کا حُکم مانتے ہیں۔~Quاُسی کو خُدا نے مالِک اور مُنجّی ٹھہرا کر اپنے دہنے ہاتھ سے سر بُلند کِیا تاکہ اِسرا ئیل کو تَوبہ کی تَوفِیق اورگُناہوں کی مُعافی بخشے۔#P?ہمارے باپ دادا کے خُدا نے یِسُو ع کو جِلایا جِسے تُم نے صلِیب پر لٹکا کر مار ڈالا تھا۔=Osپطر س اور رسُولوں نے جواب میں کہا کہ ہمیں آدمِیوں کے حُکم کی نِسبت خُدا کا حُکم ماننا زِیادہ فرض ہے۔BN}کہ ہم نے تو تُمہیں سخت تاکِید کی تھی کہ یہ نام لے کر تعلِیم نہ دینا مگر دیکھو تُم نے تمام یروشلِیم میں اپنی تعلِیم پَھیلا دی اور اُس شخص کا خُون ہماری گَردن پر رکھنا چاہتے ہو۔Mپِھر اُنہیں لا کر عدالت میں کھڑا کر دِیا اور سردار کاہِن نے اُن سے یہ کہا۔QLتب سردار پیادوں کے ساتھ جا کر اُنہیں لے آیا لیکن زبردستی نہیں کیونکہ لوگوں سے ڈرتے تھے کہ ہم کو سنگسار نہ کریں۔hKIاِتنے میں کِسی نے آ کر اُنہیں خبر دی کہ دیکھو ۔ وہ آدمی جنہیں تُم نے قَید کِیا تھا ہَیکل میں کھڑے لوگوں کو تعلِیم دے رہے ہیں۔VJ%جب ہَیکل کے سردار اور سردار کاہِنوں نے یہ باتیں سُنِیں تو اُن کے بارے میں حَیران ہُوئے کہ اِس کا کیا اَنجام ہو گا۔kIOکہ ہم نے قَیدخانہ کو تو بڑی حِفاظت سے بند کِیا ہُؤا اور پہرے والوں کو دروازوں پر کھڑے پایا مگر جب کھولا تو اندر کوئی نہ مِلا۔ H لیکن پیادوں نے پُہنچ کر اُنہیں قَیدخانہ میں نہ پایا اور لَوٹ کر خبر دی۔}Gsوہ یہ سُن کر صُبح ہوتے ہی ہَیکل میں گئے اور تعلِیم دینے لگے مگر سردار کاہِن اور اُس کے ساتِھیوں نے آ کر صدر عدالت والوں اور بنی اِسرائیل کے سب بزُرگوں کو جمع کِیا اور قَیدخانہ میں کہلا بھیجا کہ اُنہیں لائیں۔Fwجاؤ ہَیکل میں کھڑے ہو کر اِس زِندگی کی سب باتیں لوگوں کو سُناؤ۔,EQمگر خُداوند کے ایک فرِشتہ نے رات کو قَیدخانہ کے دروازے کھولے اور اُنہیں باہر لا کر کہا کہ۔]D3اور رسُولوں کو پکڑ کر عام حوالات میں رکھ دِیا۔!C;پِھر سردار کاہِن اور اُس کے سب ساتھی جو صدُوقیوں کے فِرقہ کے تھے حَسد کے مارے اُٹھے۔B)اور یروشلِیم کی چاروں طرف کے شہروں سے بھی لوگ بِیماروں اور ناپاک رُوحوں کے ستائے ہُوؤں کو لا کر کثرت سے جمع ہوتے تھے اور وہ سب اچّھے کر دِئے جاتے تھے۔Aیہاں تک کہ لوگ بِیماروں کو سڑکوں پر لا لا کر چارپائِیوں اور کھٹولوں پر لِٹا دیتے تھے تاکہ جب پطر س آئے تو اُس کا سایہ ہی اُن میں سے کِسی پر پڑ جائے۔@/اور اِیمان لانے والے مَردو عَورت خُداوند کی کلِیسیا میں اَور بھی کثرت سے آ مِلے۔/?W لیکن اَوروں میں سے کِسی کو جُرأت نہ ہُوئی کہ اُن میں جا مِلے ۔ مگر لوگ اُن کی بڑائی کرتے تھے > اور رسُولوں کے ہاتھوں سے بُہت سے نِشان اور عجِیب کام لوگوں میں ظاہِر ہوتے تھے ۔ اور وہ سب ایک دِل ہو کر سُلیما ن کے برآمدہ میں جمع ہُؤا کرتے تھے=  اور ساری کلِیسیا بلکہ اِن باتوں کے سب سُننے والوں پر بڑا خَوف چھا گیا۔< وہ اُسی دَم اُس کے قدموں پر گِر پڑی اور اُس کا دَم نِکل گیا اور جوانوں نے اندر آ کر اُسے مُردہ پایا اور باہر لے جا کر اُس کے شَوہر کے پاس دفن کر دِیا۔&;E پطرس نے اُس سے کہا تُم نے کیوں خُداوند کے رُوح کو آزمانے کے لِئے ایکا کِیا؟ دیکھ تیرے شَوہر کے دفن کرنے والے دروازہ پر کھڑے ہیں اور تُجھے بھی باہر لے جائیں گے۔>:uپطر س نے اُس سے کہا مُجھے بتا تو ۔ کیا تُم نے اِتنے ہی کو زمِین بیچی تھی؟ اُس نے کہا ہاں ۔ اِتنے ہی کو۔93اور قرِیباً تِین گھنٹے گُذر جانے کے بعد اُس کی بِیوی اِس ماجرے سے بے خبر اندر آئی۔{8oپِھر جوانوں نے اُٹھ کر اُسے کَفنایا اور باہر لے جا کر دفن کِیا۔67eیہ باتیں سُنتے ہی حننیا ہ گِر پڑا اور اُس کا دَم نِکل گیا اور سب سُننے والوں پر بڑا خَوف چھا گیا۔C6کیا جب تک وہ تیرے پاس تھی تیری نہ تھی؟ اور جب بیچی گئی تو تیرے اِختیار میں نہ رہی؟ تُو نے کیوں اپنے دِل میں اِس بات کا خیال باندھا؟ تُو آدمِیوں سے نہیں بلکہ خُدا سے جُھوٹ بولا۔5مگر پطر س نے کہا اَے حننیا ہ! کیوں شَیطان نے تیرے دِل میں یہ بات ڈال دی کہ تُو رُوحُ القُدس سے جُھوٹ بولے اور زمِین کی قِیمت میں سے کُچھ رکھ چھوڑے؟۔X4)اور اُس نے اپنی بِیوی کے جانتے ہُوئے قِیمت میں سے کُچھ رکھ چھوڑا اور ایک حِصّہ لا کر رسُولوں کے پاؤں میں رکھ دِیا۔}3 uاور ایک شخص حننیا ہ نام اور اُس کی بِیوی سفِیر ہ نے جائیداد بیچی۔2+%اُسکا ایک کھیت تھا جِسے اُس نے بیچا اور قِیمت لا کر رسُولوں کے پاؤں میں رکھ دی۔e1C$اور یُو سف نام ایک لاوی تھا جِس کا لَقب رسُولوں نے برنبا س یعنی نصِیحت کا بیٹا رکھّا تھا اور جِس کی پَیدایش کُپُر س کی تھی۔;0o#اور رسُولوں کے پاؤں میں رکھ دیتے تھے ۔ پِھر ہر ایک کو اُس کی ضرُورت کے مُوافِق بانٹ دِیا جاتا تھا۔/}"کیونکہ اُن میں کوئی بھی مُحتاج نہ تھا ۔ اِس لِئے کہ جو لوگ زمِینوں یا گھروں کے مالِک تھے اُن کو بیچ بیچ کر بِکی ہُوئی چِیزوں کی قِیمت لاتے۔7.g!اور رسُول بڑی قُدرت سے خُداوند یِسُو ع کے جی اُٹھنے کی گواہی دیتے رہے اور اُن سب پر بڑا فَضل تھا۔k-O اور اِیمان داروں کی جماعت ایک دِل اور ایک جان تھی اور کِسی نے بھی اپنے مال کو اپنا نہ کہا بلکہ اُن کی سب چِیزیں مُشترِک تِھیں۔i,Kجب وہ دُعا کر چُکے تو جِس مکان میں جمع تھے وہ ہِل گیا اور وہ سب رُوحُ القُدس سے بھر گئے اور خُدا کا کلام دِلیری سے سُناتے رہے۔O+اور تُو اپنا ہاتھ شِفا دینے کو بڑھا اور تیرے پاک خادِم یِسُو ع کے نام سے مُعجِزے اور عجِیب کام ظہُور میں آئیں۔Z*-اب اَے خُداوند! اُن کی دھمکِیوں کو دیکھ اور اپنے بندوں کو یہ تَوفِیق دے کہ وہ تیرا کلام کمال دِلیری کے ساتھ سُنائیں۔!);تاکہ جو کُچھ پہلے سے تیری قُدرت اور تیری مَصلِحت سے ٹھہر گیا تھا وُہی عمل میں لائیں۔/(Wکیونکہ واقِعی تیرے پاک خادِم یِسُو ع کے برخِلاف جِسے تُو نے مَسح کِیا ہیرود یس اور پُنطِیُس پِیلاطُس غَیر قَوموں اور اِسرائیِلیوں کے ساتھ اِسی شہر میں جمع ہُوئے۔0'Yخُداوند اور اُس کے مسِیح کی مُخالفت کو زمِین کے بادشاہ اُٹھ کھڑے ہُوئے اور سردار جمع ہو گئے۔&تُو نے رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے ہمارے باپ اپنے خادِم داؤُد کی زُبانی فرمایا کہ قَوموں نے کیوں دُھوم مچائی؟ اور اُمّتوں نے کیوں باطِل خیال کِئے؟۔(%Iجب اُنہوں نے یہ سُنا تو ایک دِل ہو کر بُلند آواز سے خُدا سے اِلتجا کی کہ اَے مالِک! تُو وہ ہے جِس نے آسمان اور زمِین اور سمُندر اور جو کُچھ اُن میں ہے پَیدا کِیا۔=$sوہ چُھوٹ کر اپنے لوگوں کے پاس گئے اور جو کُچھ سردار کاہِنوں اور بزُرگوں نے اُن سے کہا تھا بیان کِیا۔#7کیونکہ وہ شخص جِس پر یہ شِفا دینے کا مُعجِزہ ہُؤا تھا چالِیس برس سے زِیادہ کا تھا۔2"]اُنہوں نے اُن کو اَور دھمکا کر چھوڑ دِیا کیونکہ لوگوں کے سبب سے اُن کو سزا دینے کا کوئی مَوقع نہ مِلا ۔ اِس لِئے کہ سب لوگ اُس ماجرے کے سبب سے خُدا کی تمجِید کرتے تھے۔u!cکیونکہ مُمکِن نہیں کہ جو ہم نے دیکھا اور سُنا ہے وہ نہ کہیں۔ مگر پطر س اور یُوحنّا نے جواب میں اُن سے کہا کہ تُم ہی اِنصاف کرو ۔ آیا خُدا کے نزدِیک یہ واجِب ہے کہ ہم خُدا کی بات سے تُمہاری بات زِیادہ سُنیں۔(Iپس اُنہیں بُلا کر تاکِید کی کہ یِسُو ع کا نام لے کر ہرگِز بات نہ کرنا اور نہ تعلِیم دینا۔Nلیکن اِس لِئے کہ یہ لوگوں میں زِیادہ مشہُور نہ ہو ہم اُنہیں دھمکائیں کہ پِھر یہ نام لے کر کِسی سے بات نہ کریں۔ 9کہ ہم اِن آدمِیوں کے ساتھ کیا کریں؟ کیونکہ یروشلِیم کے سب رہنے والوں پر رَوشن ہے کہ اُن سے ایک صرِیح مُعجِزہ ظاہِر ہُؤا اور ہم اِس کا اِنکار نہیں کر سکتے۔  مگر اُنہیں صدرعدالت سے باہر جانے کا حُکم دے کر آپس میں مشوَرہ کرنے لگے۔1اور اُس آدمی کو جو اچّھا ہُؤا تھا اُن کے ساتھ کھڑا دیکھ کر کُچھ خِلاف نہ کہہ سکے۔/W جب اُنہوں نے پطر س اور یُوحنّا کی دِلیری دیکھی اور معلُوم کِیا کہ یہ اَن پڑھ اور ناواقِف آدمی ہیں تو تعجُّب کِیا ۔ پِھر اُنہیں پہچانا کہ یہ یِسُو ع کے ساتھ رہے ہیں۔{o اور کِسی دُوسرے کے وسِیلہ سے نجات نہیں کیونکہ آسمان کے تَلے آدمِیوں کو کوئی دُوسرا نام نہیں بخشا گیا جِس کے وسِیلہ سے ہم نجات پا سکیں۔"= یہ وُہی پتّھر ہے جِسے تُم مِعماروں نے حقِیر جانا اور وہ کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا۔S تو تُم سب اور اِسرا ئیل کی ساری اُمّت کو معلُوم ہو کہ یِسُو ع مسِیح ناصری جِس کو تُم نے مصلُوب کِیااور خُدا نے مُردوں میں سے جِلایا اُسی کے نام سے یہ شخص تُمہارے سامنے تندرُست کھڑا ہے۔w اَے اُمّت کے سردارو اور بزُرگو! اگر آج ہم سے اُس اِحسان کی بابت بازپُرس کی جاتی ہے جو ایک ناتواں آدمی پر ہُؤا کہ وہ کیوں کر اچّھا ہو گیا۔nUاُس وقت پطرس نے رُوحُ القُدس سے معمُور ہو کر اُن سے کہا۔+Oاور اُن کو بِیچ میں کھڑا کر کے پُوچھنے لگے کہ تُم نے یہ کام کِس قُدرت اور کِس نام سے کِیا؟۔a;اور سردار کاہِن حنّا اور کائِفا اور یُوحنّا اور اِسکندر اور جِتنے سردار کاہِن کے گھرانے کے تھے یروشلِیم میں جمع ہُوئے۔ucدُوسرے دِن یُوں ہُؤا کہ اُن کے سردار اور بزُرگ اور فقِیہہ۔H مگر کلام کے سُننے والوں میں سے بُہتیرے اِیمان لائے ۔ یہاں تک کہ مَردوں کی تعداد پانچ ہزار کے قرِیب ہو گئی۔/اور اُنہوں نے اُن کو پکڑ کر دُوسرے دِن تک حوالات میں رکھّا کیونکہ شام ہو گئی تھی۔]3وہ سخت رنجِیدہ ہُوئے کیونکہ یہ لوگوں کو تعلِیم دیتے اور یِسُوع کی نظِیر دے کر مُردوں کے جی اُٹھنے کی مُنادی کرتے تھے۔ 7جب وہ لوگوں سے یہ کہہ رہے تھے تو کاہِن اور ہَیکل کا سردار اور صدُوقی اُن پر چڑھ آئے۔ #خُدا نے اپنے خادِم کو اُٹھا کر پہلے تُمہارے پاس بھیجا تاکہ تُم میں سے ہر ایک کو اُس کی بدیوں سے ہٹا کر برکت دے۔ پطرس اور یُوحنّا کی صدر عدالت میں پیشی +تُم نبِیوں کی اَولاد اور اُس عہد کے شرِیک ہو جو خُدا نے تُمہارے باپ دادا سے باندھا جب ابرہا م سے کہا کہ تیری اَولاد سے دُنیا کے سب گھرانے برکت پائیں گے۔, Qبلکہ سموئیل سے لے کر پِچھلوں تک جِتنے نبِیوں نے کلام کِیا اُن سب نے اِن دِنوں کی خبر دی ہے۔- Sاور یُوں ہو گا کہ جو شخص اُس نبی کی نہ سُنے گا وہ اُمّت میں سے نیست و نابُود کر دِیا جائے گا۔ چُنانچہ مُوسیٰ نے کہا کہ خُداوند خُدا تُمہارے بھائِیوں میں سے تُمہارے لِئے مُجھ سا ایک نبی پَیدا کرے گا ۔ جو کُچھ وہ تُم سے کہے اُس کی سُننا۔1[ضرُور ہے کہ وہ آسمان میں اُس وقت تک رہے جب تک کہ وہ سب چِیزیں بحال نہ کی جائیں جِن کا ذِکر خُدا نے اپنے پاک نبِیوں کی زُبانی کِیا ہے جو دُنیا کے شرُوع سے ہوتے آئے ہیں۔اور وہ اُس مسِیح کو جو تُمہارے واسطے مُقرّر ہُؤا ہے یعنی یِسُو ع کو بھیجے۔Sپس تَوبہ کرو اور رجُوع لاؤ تاکہ تُمہارے گُناہ مِٹائے جائیں اور اِس طرح خُداوند کے حضُور سے تازِگی کے دِن آئیں۔gGمگر جِن باتوں کی خُدا نے سب نبِیوں کی زُبانی پیشتر خبر دی تھی کہ اُس کا مسِیح دُکھ اُٹھائے گا وہ اُس نے اِسی طرح پُوری کِیں۔Dاور اب اَے بھائِیو! مَیں جانتا ہُوں کہ تُم نے یہ کام نادانی سے کِیا اور اَیسا ہی تُمہارے سرداروں نے بھی۔jMاُسی کے نام نے اُس اِیمان کے وسِیلہ سے جو اُس کے نام پر ہے اِس شخص کو مضبُوط کِیا جِسے تُم دیکھتے اور جانتے ہو ۔ بیشک اُسی اِیمان نے جو اُس کے وسِیلہ سے ہے یہ کامِل تند رُستی تُم سب کے سامنے اُسے دی۔%Cمگر زِندگی کے مالِک کو قتل کِیا جِسے خُدا نے مُردوں میں سے جِلایا ۔ اِس کے ہم گواہ ہیں۔Fتُم نے اُس قُدُّوس اور راست باز کا اِنکار کِیا اور درخواست کی کہ ایک خُونی تُمہاری خاطِر چھوڑ دِیا جائے۔   ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کے خُدا یعنی ہمارے باپ دادا کے خُدا نے اپنے خادِم یِسُو ع کو جلال دِیا جِسے تُم نے پکڑوا دِیا اور جب پِیلا طُس نے اُسے چھوڑ دینے کا قَصد کِیا تو تُم نے اُس کے سامنے اُس کا اِنکار کِیا۔W' پطر س نے یہ دیکھ کر لوگوں سے کہا اَے اِسرائیِلیو! اِس پر تُم کیوں تعجُّب کرتے ہو اور ہمیں کیوں اِس طرح دیکھ رہے ہو کہ گویا ہم نے اپنی قُدرت یا دِین داری سے اِس شخص کو چلتا پِھرتا کر دِیا؟۔v~e جب وہ پطرس اور یُوحنّا کو پکڑے ہُوئے تھا تو سب لوگ بُہت حَیران ہو کر اُس برآمدہ کی طرف جو سُلیما ن کا کہلاتا ہے اُن کے پاس دَوڑے آئے۔&}E اُس کو پہچانا کہ یہ وُہی ہے جو ہَیکل کے خُوبصُورت دروازہ پر بَیٹھا بِھیک مانگا کرتا تھا اور اُس ماجرے سے جو اُس پر واقِع ہُؤا تھا بُہت دَنگ اور حَیران ہُوئے۔y|k اور سب لوگوں نے اُسے چلتے پِھرتے اور خُدا کی حمد کرتے دیکھ کر۔`{9اور وہ کُود کر کھڑا ہو گیا اور چلنے پِھرنے لگا اور چلتا اور کُودتا اور خُدا کی حمد کرتا ہُؤا اُن کے ساتھ ہَیکل میں گیا۔.zUاور اُس کا دہنا ہاتھ پکڑ کر اُس کو اُٹھایا اور اُسی دَم اُس کے پاؤں اور ٹخنے مضبُوط ہو گئے۔jyMپطر س نے کہا چاندی سونا تو میرے پاس ہے نہیں مگر جو میرے پاس ہے وہ تُجھے دِئے دیتا ہُوں ۔ یِسُو ع مسِیح ناصری کے نام سے چل پِھر۔rx]وہ اُن سے کُچھ مِلنے کی اُمّید پر اُن کی طرف مُتوجہ ہُؤا۔wپطر س اور یُوحنّا نے اُس پر غَور سے نظر کی اور پطر س نے کہا ہماری طرف دیکھ۔vجب اُس نے پطر س اور یُوحنّا کو ہَیکل میں جاتے دیکھا تو اُن سے بِھیک مانگی۔u7اور لوگ ایک جنم کے لنگڑے کو لا رہے تھے جِس کو ہر روز ہَیکل کے اُس دروازہ پر بِٹھا دیتے تھے جو خُوبصُورت کہلاتا ہے تاکہ ہَیکل میں جانے والوں سے بِھیک مانگے۔t }پطر س اور یُوحنّا دُعا کے وقت یعنی تِیسرے پَہر ہَیکل کو جا رہے تھے۔Qs/اور خُدا کی حمد کرتے اور سب لوگوں کو عزِیز تھے اور جو نجات پاتے تھے اُن کو خُداوند ہر روز اُن میں مِلا دیتا تھا۔`r9.اور ہر روز ایک دِل ہو کر ہَیکل میں جمع ہُؤا کرتے اور گھروں میں روٹی توڑ کر خُوشی اور سادہ دِلی سے کھانا کھایا کرتے تھے۔"q=-اور اپنامال و اَسباب بیچ بیچ کر ہر ایک کی ضرُورت کے مُوافِق سب کو بانٹ دِیا کرتے تھے۔p,اور جو اِیمان لائے تھے وہ سب ایک جگہ رہتے تھے اور سب چِیزوں میں شرِیک تھے۔4oa+اور ہر شخص پر خَوف چھا گیا اور بُہت سے عجِیب کام اور نِشان رسُولوں کے ذرِیعہ سے ظاہِر ہوتے تھے۔4na*اور یہ رسُولوں سے تعلِیم پانے اور رفاقت رکھنے میں اور روٹی توڑنے اور دُعا کرنے میں مشغُول رہے۔^m5)پس جِن لوگوں نے اُس کا کلام قبُول کِیا اُنہوں نے بپتِسمہ لِیا اور اُسی روز تِین ہزار آدمِیوں کے قرِیب اُن میں مِل گئے۔:lm(اور اُس نے اَور بُہت سی باتیں جتا جتا کر اُنہیں یہ نصِیحت کی کہ اپنے آپ کو اِس ٹیڑھی قَوم سے بچاؤ۔fkE'اِس لِئے کہ یہ وعدہ تُم اور تُمہاری اَولاد اور اُن سب دُور کے لوگوں سے بھی ہے جِن کو خُداوند ہمارا خُدا اپنے پاس بُلائے گا۔&jE&پطر س نے اُن سے کہا کہ تَوبہ کرو اور تُم میں سے ہر ایک اپنے گُناہوں کی مُعافی کے لِئے یِسُو ع مسِیح کے نام پر بپتِسمہ لے تو تُم رُوحُ القُدس اِنعام میں پاؤ گے۔Ni%جب اُنہوں نے یہ سُنا تو اُن کے دِلوں پر چوٹ لگی اور پطر س اور باقی رسُولوں سے کہا کہ اَے بھائِیو! ہم کیا کریں؟۔fhE$پس اِسرا ئیل کا سارا گھرانا یقِین جان لے کہ خُدا نے اُسی یِسُو ع کو جِسے تُم نے مصلُوب کِیا خُداوند بھی کِیا اور مسِیح بھی۔{go#جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں تَلے کی چَوکی نہ کر دُوں۔Rf"کیونکہ داؤُد تو آسمان پر نہیں چڑھا لیکن وہ خُود کہتا ہے کہ خُداوند نے میرے خُداوند سے کہا میری دہنی طرف بَیٹھ۔e#!پس خُدا کے دہنے ہاتھ سے سر بُلند ہو کر اور باپ سے وہ رُوحُ القُدس حاصِل کر کے جِس کا وعدہ کِیا گیا تھا اُس نے یہ نازِل کِیا جو تُم دیکھتے اور سُنتے ہو۔hdI اِسی یِسُو ع کو خُدا نے جِلایا جِس کے ہم سب گواہ ہیں۔cyاُس نے پیشِین گوئی کے طَور پر مسِیح کے جی اُٹھنے کا ذِکر کِیا کہ نہ وہ عالَم ِاَرواح میں چھوڑا گیا نہ اُس کے جِسم کے سڑنے کی نَوبت پُہنچی۔Ib پس نبی ہو کر اور یہ جان کر کہ خُدا نے مُجھ سے قَسم کھائی ہے کہ تیری نسل سے ایک شخص کو تیرے تخت پر بٹھاؤں گا۔a3اَے بھائِیو! مَیں قَوم کے بزُرگ داؤُد کے حق میں تُم سے دِلیری کے ساتھ کہہ سکتا ہُوں کہ وہ مُؤا اور دَفن بھی ہُؤا اور اُس کی قبر آج تک ہم میں مَوجُود ہے۔)`Kتُو نے مُجھے زِندگی کی راہیں بتائِیں۔ تُو مُجھے اپنے دِیدار کے باعِث خُوشی سے بھر دے گا۔K_اِس لِئے کہ تُو میری جان کو عالَمِ اَرواح میں نہ چھوڑے گا اور نہ اپنے مُقدّس کے سڑنے کی نَوبت پُہنچنے دے گا۔/^Wاِسی سبب سے میرا دِل خُوش ہُؤا اور میری زُبان شاد بلکہ میرا جِسم بھی اُمّید میں بسا رہے گا۔]wکیونکہ داؤُد اُس کے حق میں کہتا ہے کہ مَیں خُداوند کو ہمیشہ اپنے سامنے دیکھتا رہا ۔ کیونکہ وہ میری د ہنی طرف ہے تاکہ مُجھے جُنبِش نہ ہو۔2\]لیکن خُدا نے مَوت کے بَند کھول کر اُسے جِلایا کیونکہ مُمکِن نہ تھا کہ وہ اُس کے قبضہ میں رہتا۔y[kجب وہ خُدا کے مُقرّرہ اِنتِظام اور عِلمِ سابِق کے مُوافِق پکڑوایا گیا تو تُم نے بے شرع لوگوں کے ہاتھ سے اُسے مصلُوب کروا کر مار ڈالا۔Zاَے اِسرائیِلیو!یہ باتیں سُنو کہ یِسُو ع ناصری ایک شخص تھا جِس کا خُدا کی طرف سے ہونا تُم پر اُن مُعجِزوں اور عجِیب کاموں اور نِشانوں سے ثابِت ہُؤا جو خُدا نے اُس کی معرفت تُم میں دِکھائے ۔ چُنانچہ تُم آپ ہی جانتے ہو۔tYaاور یُوں ہو گا کہ جو کوئی خُداوند کا نام لے گا نجات پائے گا۔-XSسُورج تارِیک اور چاند خُون ہو جائے گا ۔ پیشتر اِس سے کہ خُداوند کا عظِیم اور جلِیل دِن آئے۔RWاور مَیں اُوپر آسمان پر عجِیب کام اور نِیچے زمِین پرنِشانیاں یعنی خُون اور آگ اور دُھوئیں کا بادل دِکھاؤں گا۔KVبلکہ مَیں اپنے بندوں اور اپنی بندِیوں پربھی اُن دِنوں میں اپنے رُوح میں سے ڈالُوں گا اور وہ نبُوّت کریں گی۔nUUخُدا فرماتا ہے کہ آخِری دِنوں میں اَیسا ہو گا کہ مَیں اپنے رُوح میں سے ہر بشر پرڈالوں گا اور تُمہارے بیٹے اور تُمہاری بیٹِیاں نبُوّت کریں گی اور تُمہارے جوان رویا اور تُمہارے بُڈّھے خواب دیکھیں گے۔lTQبلکہ یہ وہ بات ہے جو یُوا یل نبی کی معرفت کہی گئی ہے کہ۔Sکہ جَیسا تُم سمجھتے ہو یہ نَشہ میں نہیں کیونکہ اَبھی تو پہر ہی دِن چڑھا ہے۔8Riلیکن پطر س اُن گیارہ کے ساتھ کھڑا ہُؤا اور اپنی آواز بُلند کر کے لوگوں سے کہا کہ اَے یہُودِیو اور اَے یروشلِیم کے سب رہنے والو! یہ جان لو اور کان لگا کر میری باتیں سُنو۔rQ] اور بعض نے ٹھٹّھا کر کے کہا یہ تو تازہ مَے کے نَشہ میں ہیں۔P3 اور سب حَیران ہُوئے اور گھبرا کر ایک دُوسرے سے کہنے لگے کہ یہ کیا ہُؤا چاہتا ہے؟۔ O  مگر اپنی اپنی زُبان میں اُن سے خُدا کے بڑے بڑے کاموں کا بیان سُنتے ہیں۔1N[ اور فرُوگیہ اور پمفیِلیہ اور مِصر اور لِبوآ کے عِلاقہ کے رہنے والے ہیں جو کرینے کی طرف ہے اور رُومی مُسافِر خَواہ یہُودی خَواہ اُن کے مُرِید اورکریتی اور عَرب ہیں۔ u~J}|{zz0yLxwvuuktVsrhq&p%o+mmkjj_ihhgfedd*cbaa6`m_(^F]\\[2Z-YqXJVUUSSQPOuN+MKJJoIHHvGeF*EE#D.CBAA(@U>>D=h<5کیونکہ مَیں دیکھتا ہُوں کہ تُو پِت کی سی کڑواہٹ اور ناراستی کے بند میں گرِفتار ہے۔1=[پس اپنی اِس بَدی سے تَوبہ کر اور خُداوند سے دُعا کر کہ شاید تیرے دِل کے اِس خیال کی مُعافی ہو۔<)تیرا اِس امر میں نہ حِصّہ ہے نہ بخرہ کیونکہ تیرا دِل خُدا کے نزدِیک خالِص نہیں۔g;Gپطرس نے اُس سے کہا تیرے رُوپَے تیرے ساتھ غارت ہوں ۔ اِس لِئے کہ تُو نے خُدا کی بخشِش کو رُوپَیوں سے حاصِل کرنے کا خیال کِیا۔:-کہا کہ مُجھے بھی یہ اِختیار دو کہ جِس پر مَیں ہاتھ رکھُّوں وہ رُوح ُالقُدس پائے۔>9uجب شمعُو ن نے دیکھا کہ رسُولوں کے ہاتھ رکھنے سے رُوح ُالقُدس دِیا جاتا ہے تو اُن کے پاس رُوپَے لا کر۔8yپِھر اِنہوں نے اُن پر ہاتھ رکھّے اور اُنہوں نے رُوحُ القُدس پایا۔]73کیونکہ وہ اُس وقت تک اُن میں سے کِسی پر نازِل نہ ہُؤا تھا ۔ اُنہوں نے صِرف خُداوند یِسُوع کے نام پر بپتِسمہ لِیا تھا۔r6]اِنہوں نے جا کر اُن کے لِئے دُعا کی کہ رُوحُ القُدس پائیں۔d5Aجب رسُولوں نے جو یروشلِیم میں تھے سُنا کہ سامرِیوں نے خُدا کا کلام قبُول کر لِیا تو پطر س اور یُوحنّا کو اُن کے پاس بھیجا۔}4s اور شمعُو ن نے خُود بھی یقِین کِیا اور بپتِسمہ لے کر فِلِپُّس کے ساتھ رہا کِیا اور نِشان اور بڑے بڑے مُعجِزے ہوتے دیکھ کر حَیران ہُؤا۔37 لیکن جب اُنہوں نے فِلِپُّس کا یقِین کِیا جو خُدا کی بادشاہی اور یِسُو ع مسِیح کے نام کی خُوشخبری دیتا تھا تو سب لوگ خواہ مَرد خواہ عَورت بپتِسمہ لینے لگے۔Q2 وہ اِس لِئے اُس کی طرف مُتوجِّہ ہوتے تھے کہ اُس نے بڑی مُدّت سے اپنے جادُو کے سبب سے اُن کو حَیران کر رکھّا تھا۔K1 اور چھوٹے سے بڑے تک سب اُس کی طرف مُتوجِّہ ہوتے اور کہتے تھے کہ یہ شخص خُدا کی وہ قُدرت ہے جِسے بڑی کہتے ہیں۔ 0 اِس سے پہلے شمعُو ن نام ایک شخص اُس شہر میں جادُوگری کرتا تھا اور سامر یہ کے لوگوں کو حَیران رکھتا اور یہ کہتا تھا کہ مَیں بھی کوئی بڑا شخص ہُوں۔D/اور اُس شہر میں بڑی خُوشی ہُوئی۔i.Kکیونکہ بُہتیرے لوگوں میں سے ناپاک رُوحیں بڑی آواز سے چِلّا چِلّا کر نِکل گئِیں اور بُہت سے مفلُوج اور لنگڑے اچّھے کِئے گئے۔N-اور جو مُعجِزے فِلِپُّس دِکھاتا تھا لوگوں نے اُنہیں سُن کر اور دیکھ کر بِالاتِّفاق اُس کی باتوں پر جی لگایا۔, اور فِلِپُّس شہر سامر یہ میں جا کر لوگوں میں مسِیح کی مُنادی کرنے لگا۔n+Uپس جو پراگندہ ہُوئے تھے وہ کلام کی خُوشخبری دیتے پِھرے۔W*'اور ساؤُ ل کلِیسیا کو اِس طرح تباہ کرتا رہا کہ گھر گھر گُھس کر اور مَردوں اور عَورتوں کو گھسِیٹ کر قَید کراتاتھا۔)#اور دِین دار لوگ ستِفَنُس کو دفن کرنے کے لِئے لے گئے اور اُس پر بڑا ماتم کِیا۔r( _اور ساؤُ ل اُس کے قتل پر راضی تھا ۔ ساؤُل کلِیسیاکوستاتاہے اُسی دِن اُس کلِیسیا پر جو یروشلِیم میں تھی بڑا ظُلم برپا ہُؤا اور رسُولوں کے سِوا سب لوگ یہُودِیہ اور سامریہ کی اطراف میں پراگندہ ہو گئے۔N'<پِھر اُس نے گُھٹنے ٹیک کر بڑی آواز سے پُکارا کہ اَے خُداوند! یہ گُناہ اِن کے ذِمّہ نہ لگا اور یہ کہہ کر سو گیا۔O&;پس یہ ستِفَنُس کو سنگسار کرتے رہے اور وہ یہ کہہ کر دُعا کرتا رہا کہ اَے خُداوند یِسُو ع! میری رُوح کو قبُول کر۔\%1:اور شہر سے باہر نِکال کر اُس کو سنگسار کرنے لگے اور گواہوں نے اپنے کپڑے ساؤُ ل نام ایک جوان کے پاؤں کے پاس رکھ دِئے۔$$A9مگر اُنہوں نے بڑے زور سے چِلاّ کر اپنے کان بند کر لِئے اور ایک دِل ہو کر اُس پر جَھپٹے۔##?8کہا کہ دیکھو! مَیں آسمان کو کُھلا اور اِبنِ آدم کو خُدا کی د ہنی طرف کھڑا دیکھتا ہُوں۔p"Y7مگر اُس نے رُوحُ القُدس سے معمُور ہو کر آسمان کی طرف غَور سے نظر کی اور خُدا کا جلال اور یِسُو ع کو خُدا کی دہنی طرف کھڑا دیکھ کر۔!6جب اُنہوں نے یہ باتیں سُنِیں تو جی میں جَل گئے اور اُس پر دانت پِیسنے لگے۔p Y5تُم نے فرِشتوں کی معرفت سے شرِیعت تو پائی پر عمل نہ کِیا۔6e4نبِیوں میں سے کِس کو تُمہارے باپ دادا نے نہیں ستایا؟ اُنہوں نے تو اُس راست باز کے آنے کی پیش خبری دینے والوں کو قتل کِیا اور اب تُم اُس کے پکڑوانے والے اور قاتِل ہُوئے۔ 3اَے گردن کشو اور دِل اور کان کے نامختُونو! تُم ہر وقت رُوحُ القُدس کی مُخالِفت کرتے ہو جَیسے تُمہارے باپ دادا کرتے تھے وَیسے ہی تُم بھی کرتے ہو۔V%2کیا یہ سب چِیزیں میرے ہاتھ سے نہیں بنِیں؟۔zm1خُداوند فرماتا ہے آسمان میرا تخت اور زمِین میرے پاؤں تلے کی چَوکی ہے ۔ تُم میرے لِئے کَیسا گھر بناؤ گے یا میری آرام گاہ کَون سی ہے؟۔/0لیکن باری تعالےٰ ہاتھ کے بنائے ہُوئے گھروں میں نہیں رہتا چُنانچہ نبی کہتا ہے کہ۔N/مگر سُلیما ن نے اُس کے لِئے گھر بنایا۔E.اُس پر خُدا کی طرف سے فضل ہُؤا اور اُس نے درخواست کی کہ مَیں یعقُو ب کے خُدا کے واسطے مَسکن تیّار کرُوں۔s_-اُسی خَیمہ کو ہمارے باپ دادا اگلے بزُرگوں سے حاصِل کر کے یشُوع کے ساتھ لائے ۔ جِس وقت اُن قَوموں کی مِلکِیّت پر قبضہ کِیا جِن کو خُدا نے ہمارے باپ دادا کے سامنے نِکال دِیا اور وہ داؤُد کے زمانہ تک رہا۔#?,شہادت کا خَیمہ بیابان میں ہمارے باپ دادا کے پاس تھا جَیسا کہ مُوسیٰ سے کلام کرنے والے نے حُکم دِیا تھا کہ جو نمُونہ تُو نے دیکھا ہے اُسی کے مُوافِق اِسے بنا۔E+بلکہ تُم مولک کے خَیمہ اور رفان دیوتا کے تارے کو لِئے پِھرتے تھے ۔ یعنی اُن مُورتوں کو جنہیں تُم نے سِجدہ کرنے کے لِئے بنایا تھا ۔ پس مَیں تُمہیں بابل کے پرے لے جا کر بساؤں گا۔}s*پس خُدا نے مُنہ موڑ کر اُنہیں چھوڑ دِیا کہ آسمانی فَوج کو پُوجیں ۔ چُنانچہ نبِیوں کی کِتاب میں لِکھا ہے کہ اَے اِسرائیل کے گھرانے ! کیا تُم نے بیابان میں چالِیس برس مُجھ کو ذبِیحے اور قُربانِیاں گُزرانِیں؟۔X))اور اُن دِنوں میں اُنہوں نے ایک بچھڑا بنایا اور اُس بُت کو قُربانی چڑھائی اور اپنے ہاتھوں کے کاموں کی خُوشی منائی۔,Q(اور اُنہوں نے ہارُو ن سے کہا کہ ہمارے لِئے اَیسے معبُود بنا جو ہمارے آگے آگے چلیں کیونکہ یہ مُوسیٰ جو ہمیں مُلکِ مِصر سے نِکال لایا ہم نہیں جانتے کہ وہ کیا ہُؤا۔T!'مگر ہمارے باپ دادا نے اُس کے فرمانبردار ہونا نہ چاہا بلکہ اُس کو ہٹا دِیا اور اُن کے دِل مِصر کی طرف مائِل ہُوئے۔6e&یہ وُہی ہے جو بیابان کی کلِیسیا میں اُس فرِشتہ کے ساتھ جو کوہِ سِینا پر اُس سے ہم کلام ہُؤا اور ہمارے باپ دادا کے ساتھ تھا ۔ اُسی کو زِندہ کلام مِلا کہ ہم تک پُہنچا دے۔`9%یہ وُہی مُوسیٰ ہے جِس نے بنی اِسرائیل سے کہا کہ خُدا تُمہارے بھائِیوں میں سے تُمہارے لِئے مُجھ سا ایک نبی پَیدا کرے گا۔N$یِہی شخص اُنہیں نِکال لایا اور مِصر اور بحرِ قُلزم اور بیابان میں چالِیس برس تک عجِیب کام اور نِشان دِکھائے۔ta#جِس مُوسیٰ کا اُنہوں نے یہ کہہ کر اِنکار کِیا تھا کہ تُجھے کِس نے حاکِم اور قاضی مُقرّر کِیا؟ اُسی کو خُدا نے حاکِم اور چُھڑانے والا ٹھہرا کر اُس فرِشتہ کے ذرِیعہ سے بھیجا جو اُسے جھاڑی میں نظر آیا تھا۔" ="مَیں نے واقِعی اپنی اُس اُمّت کی مُصِیبت دیکھی جو مِصر میں ہے اور اُن کا آہ و نالہ سُنا پس اُنہیں چُھڑانے اُترا ہُوں ۔ اب آ ۔ مَیں تُجھے مِصر میں بھیجُوں گا۔7 g!خُداوند نے اُس سے کہا کہ اپنے پاؤں سے جُوتی اُتار لے کیونکہ جِس جگہ تُو کھڑا ہے وہ پاک زمِین ہے۔ y کہ مَیں تیرے باپ دادا کا خُدا یعنی ابرہا م اور اِضحا ق اور یعقُو ب کا خُدا ہُوں ۔ تب تو مُوسیٰ کانپ گیا اور اُس کو دیکھنے کی جُرأت نہ رہی۔I  جب مُوسیٰ نے اُس پر نظر کی تو اُس نظّارہ سے تعجُّب کِیا اور جب دیکھنے کو نزدِیک گیا تو خُداوند کی آواز آئی۔b =اور جب پُورے چالِیس برس ہو گئے تو کوہِ سِینا کے بیابان میں جلتی ہُوئی جھاڑی کے شُعلہ میں اُس کو ایک فرِشتہ دِکھائی دِیا۔Gمُوسیٰ یہ بات سُن کر بھاگ گیا اور مِدیا ن کے مُلک میں پردیسی رہا کِیا اور وہاں اُس کے دو بیٹے پَیدا ہُوئے۔کیا تُو مُجھے بھی قتل کرنا چاہتا ہے جِس طرح کل اُس مِصری کو قتل کِیا تھا؟۔]3لیکن جو اپنے پڑوسی پر ظُلم کر رہا تھا اُس نے یہ کہہ کر اُسے ہٹا دِیا کہ تُجھے کِس نے ہم پر حاکِم اور قاضی مُقرّر کِیا؟۔@yپِھر دُوسرے دِن وہ اُن میں سے دو لڑتے ہُوؤں کے پاس آ نِکلا اور یہ کہہ کر اُنہیں صُلح کرنے کی ترغِیب دی کہ اَے جوانو! تُم تو بھائی بھائی ہو ۔ کیوں ایک دُوسرے پر ظُلم کرتے ہو؟۔Dاُس نے تو خیال کِیا کہ میرے بھائی سمجھ لیں گے کہ خُدا میرے ہاتھوں اُنہیں چُھٹکارا دے گا مگر وہ نہ سمجھے۔Dچُنانچہ اُن میں سے ایک کو ظُلم اُٹھاتے دیکھ کر اُس کی حِمایت کی اور مِصری کو مار کر مظلُوم کا بدلہ لِیا۔Nاور جب وہ قرِیباً چالِیس برس کا ہُؤا تو اُس کے جی میں آیا کہ مَیں اپنے بھائِیوں بنی اِسرائیل کا حال دیکھُوں۔,Qاور مُوسیٰ نے مِصریوں کے تمام علُوم کی تعلِیم پائی اور وہ کلام اور کام میں قُوّت والا تھا۔"=مگر جب پَھینک دِیا گیا تو فِرعون کی بیٹی نے اُسے اُٹھا لِیا اور اپنا بیٹا کر کے پالا۔Gاِس مَوقع پر مُوسیٰ پَیدا ہُؤا جو نِہایت خُوبصُورت تھا ۔ وہ تِین مہِینے تک اپنے باپ کے گھر میں پالا گیا۔r~]اُس نے ہماری قَوم سے چالاکی کر کے ہمارے باپ دادا کے ساتھ یہاں تک بدسلُوکی کی کہ اُنہیں اپنے بچّے پَھینکنے پڑے تاکہ زِندہ نہ رہیں۔}اُس وقت تک کہ دُوسرا بادشاہ مِصر پر حُکمران ہُؤا جو یُوسف کو نہ جانتا تھا۔|لیکن جب اُس وعدہ کی مِیعاد پُوری ہونے کو تھی جو خُدا نے ابرہا م سے فرمایا تھا تو مِصر میں وہ اُمّت بڑھ گئی اور اُن کا شُمار زِیادہ ہوتا گیا۔q{[اور وہ شہرِ سِکم میں پُہنچائے گئے اور اُس مقبرہ میں دفن کِئے گئے جِس کو ابرہام نے سِکم میں رُوپیَہ دے کر بنی ہمورسے مول لِیا تھا۔wzgاور یعقُو ب مِصر میں گیا ۔ وہاں وہ اور ہمارے باپ دادا مَرگئے۔y5پِھر یُوسف نے اپنے باپ یعقُو ب اور سارے کُنبے کو جو پچھتّر جانیں تِھیں بُلا بھیجا۔;xo اور دُوسری بار یُوسف اپنے بھائِیوں پر ظاہِر ہو گیا اور یُوسف کی قَومِیّت فِرعو ن کو معلُوم ہو گئی۔w# لیکن یعقُوب نے یہ سُن کر کہ مِصر میں اناج ہے ہمارے باپ دادا کو پہلی بار بھیجا۔Iv  پِھر مِصر کے سارے مُلک اور کنعا ن میں کال پڑا اور بڑی مُصِیبت آئی اور ہمارے باپ دادا کو کھانا نہ مِلتا تھا۔Cu اور اُس کی سب مُصِیبتوں سے اُس نے اُس کو چُھڑایا اور مصِر کے بادشاہ فِرعو ن کے نزدِیک اُس کو مقبُولِیّت اور حِکمت بخشی اور اُس نے اُسے مِصر اور اپنے سارے گھر کا سردار کر دِیا۔+tO اور بزُرگوں نے حسد میں آ کر یُو سف کو بیچا کہ مِصر میں پُہنچ جائے مگر خُدا اُس کے ساتھ تھا۔gsGاور اُس نے اُس سے خَتنہ کا عہد باندھا اور اِسی حالت میں ابرہا م سے اِضحا ق پَیدا ہُؤا اور آٹھویں دِن اُس کا خَتنہ کِیا گیا اور اِضحا ق سے یعقُو ب اور یعقُو ب سے بارہ قبِیلوں کے بزُرگ پَیدا ہُوئے۔urcپِھر خُدا نے کہا کہ جِس قَوم کی وہ غُلامی میں رہیں گے اُس کو مَیں سزا دُوں گا اور اُس کے بعد وہ نِکل کر اِسی جگہ میری عِبادت کریں گے۔|qqاور خُدا نے یہ فرمایا کہ تیری نسل غَیر مُلک میںپردیسی ہو گی ۔ وہ اُن کو غُلامی میں رکھّیں گے اور چار سَو برس تک اُن سے بدسلُوکی کریں گے۔=psاور اُس کو کُچھ مِیراث بلکہ قدم رکھنے کی بھی اُس میں جگہ نہ دی مگر وعدہ کِیا کہ مَیں یہ زمِین تیرے اور تیرے بعد تیری نسل کے قبضہ میں کر دُوں گا حالانکہ اُس کے اَولاد نہ تھی۔$oAاِس پر وہ کَسدِیوں کے مُلک سے نِکل کر حارا ن میں جا بسا اور وہاں سے اُس کے باپ کے مَرنے کے بعد خُدا نے اُس کو اِس مُلک میں لا کر بسا دِیا جِس میں تُم اب بستے ہو۔@nyاور اُس سے کہا کہ اپنے مُلک اور اپنے کُنبے سے نِکل کر اُس مُلک میں چلا جا جِسے مَیں تُجھے دِکھاؤں گا۔mاُس نے کہااَے بھائِیو اور بزُرگو سُنو! خُدایِ ذُوالجلال ہمارے باپ ابرہا م پر اُس وقت ظاہِر ہُؤا جب وہ حاران میں بسنے سے پیشتر مسوپتامیہ میں تھا۔kl Qپِھر سردار کاہِن نے کہاکِیا یہ باتیں اِسی طرح پر ہیں؟۔Wk'اور اُن سب نے جو عدالت میں بَیٹھے تھے اُس پر غَور سے نظر کی تو دیکھا کہ اُس کا چِہرہ فرِشتہ کا سا ہے۔ ستِفُنس کا وعظjکیونکہ ہم نے اُسے یہ کہتے سُنا ہے کہ وُہی یِسُو ع ناصری اِس مقام کو برباد کر دے گا اور اُن رَسموں کو بدل ڈالے گا جو مُوسیٰ نے ہمیں سَونپی ہیں۔Ji  اور جُھوٹے گواہ کھڑے کِئے جِنہوں نے کہا کہ یہ شخص اِس پاک مقام اور شرِیعت کے برخِلاف بولنے سے باز نہیں آتا۔7hg پِھر وہ عوام اور بزُرگوں اور فقِیہوں کو اُبھار کر اُس پر چڑھ گئے اور پکڑ کر صدر عدالت میں لے گئے۔_g7 اِس پر اُنہوں نے بعض آدمِیوں کو سِکھا کر کہلوا دِیا کہ ہم نے اِس کو مُوسیٰ اور خُدا کے برخِلاف کُفر کی باتیں کرتے سُنا۔ f  مگر وہ اُس دانائی اور رُوح کا جِس سے وہ کلام کرتا تھا مُقابلہ نہ کر سکے۔.eU کہ اُس عِبادت خانہ سے جو لِبرتیِنوں کا کہلاتا ہے اور کُریِنیوں اور اِسکندریوں اور اُن میں سے جو کِلِکیہ اور آسِیہ کے تھے بعض لوگ اُٹھ کر ستِفَنُس سے بحث کرنے لگے۔@=p=;;<:988776543241,0/.-,,+M*t)(B'&%G$~$#F"" D)FSo?%v  V 2 Ao~6e #چُنانچہ وہ ایک اَور مزمُور میں بھی کہتا ہے کہ تُو اپنے مُقدّس کے سڑنے کی نَوبت پُہنچنے نہ دے گا۔} "اور اُس کے اِس طرح مُردوں میں سے جِلانے کی بابت کہ پِھر کبھی نہ مَرے اُس نے یُوں کہا کہ مَیں داؤُد کی پاک اور سچّی نِعمتیں تُمہیں دُوں گا۔)K !کہ خُدا نے یِسُو ع کو جِلا کر ہماری اَولاد کے لِئے اُسی وعدہ کو پُورا کِیا ۔ چُنانچہ دُوسرے مزمُور میں لِکھا ہے کہ تُو میرا بیٹا ہے ۔ آج تُو مُجھ سے پَیدا ہُؤا۔5 اور ہم تُم کواُس وعدہ کے بارے میں جو باپ دادا سے کِیا گیا تھا یہ خُوشخبری دیتے ہیں۔lQ اور وہ بُہت دِنوں تک اُن کو دِکھائی دِیا جو اُس کے ساتھ گلِیل سے یروشلِیم میں آئے تھے ۔ اُمّت کے سامنے اب وُہی اُس کے گواہ ہیں۔Q لیکن خُدا نے اُسے مُردوں میں سے جِلایا۔>~u اور جو کُچھ اُس کے حق میں لِکھا تھا جب اُس کو تمام کر چُکے تو اُسے صلِیب پر سے اُتار کر قبر میں رکھّا۔5}c اور اگرچہ اُس کے قتل کی کوئی وجہ نہ مِلی تَو بھی اُنہوں نے پِیلاطُس سے اُس کے قتل کی درخواست کی۔@|y کیونکہ یروشلِیم کے رہنے والوں اور اُن کے سرداروں نے نہ اُسے پہچانا اور نہ نبِیوں کی باتیں سمجھیں جوہر سبت کو سُنائی جاتی ہیں ۔ اِس لِئے اُس پر فتویٰ دے کر اُن کو پُورا کِیا۔'{G اَے بھائِیو! ابرہا م کے فرزندو اَور اَے خُدا ترسو! اِس نجات کا کلام ہمارے پاس بھیجا گیا۔jzM اور جب یُوحنّا اپنا دَور پُورا کرنے کو تھا تو اُس نے کہا کہ تُم مُجھے کیا سمجھتے ہو؟ مَیں وہ نہیں بلکہ دیکھو میرے بعد وہ شخص آنے والا ہے جِس کے پاؤں کی جُوتِیوں کا تَسمہ مَیں کھولنے کے لائِق نہیں۔0yY جِس کے آنے سے پہلے یُوحنّا نے اِسرائیل کی تمام اُمّت کے سامنے تَوبہ کے بپتِسمہ کی مُنادی کی۔?xw اِسی کی نسل میں سے خُدا نے اپنے وعدہ کے مُوافِق اِسرائیل کے پاس ایک مُنجّی یعنی یِسُو ع کو بھیج دِیا۔Ww' پِھر اُسے معزُول کر کے داؤُد کو اُن کا بادشاہ بنایا جِس کی بابت اُس نے یہ گواہی دی کہ مُجھے ایک شخص یسّی کا بیٹا داؤُد میرے دِل کے مُوافِق مِل گیا ۔ وُہی میری تمام مرضی کو پُورا کرے گا۔v7 اِس کے بعد اُنہوں نے بادشاہ کے لِئے درخواست کی اور خُدا نے بِنیمِین کے قبِیلہ میں سے ایک شخص ساؤُ ل قِیس کے بیٹے کو چالِیس برس کے لِئے اُن پر مُقرّر کِیا۔u اور اِن باتوں کے بعد سموئیل نبی کے زمانہ تک اُن میں قاضی مُقرّر کِئے۔St اور کنعا ن کے مُلک میں سات قَوموں کو غارت کر کے تخمِیناً ساڑھے چار سَو برس میں اُن کا مُلک اِن کی مِیراث کر دِیا۔s اور کوئی چالِیس برس تک بیابان میں اُن کی عادتوں کی برداشت کرتا رہا۔Mr اِس اُمّت اِسرائیل کے خُدا نے ہمارے باپ دادا کو چُن لِیا اور جب یہ اُمّت مُلکِ مِصر میں پردیسِیوں کی طرح رہتی تھی اُس کو سر بُلند کِیا اور زبردست ہاتھ سے اُنہیں وہاں سے نِکال لایا۔/qW پس پَولُس نے کھڑے ہو کر اور ہاتھ سے اِشارہ کر کے کہا اَے اِسرائیِلیواور اَے خُدا ترسو! سُنو۔Ip  پِھر تَورَیت اور نبِیوں کی کِتاب کے پڑھنے کے بعد عِبادت خانہ کے سرداروں نے اُنہیں کہلا بھیجا کہ اَے بھائِیو! اگرلوگوں کی نصِیحت کے واسطے تُمہارے دِل میں کوئی بات ہو تو بیان کرو۔6oe اور وہ پِر گہ سے چل کر پِسِد یہ کے انطا کِیہ میں پُہنچے اور سبت کے دِن عِبادت خانہ میں جا بَیٹھے۔n پِھر پَولُس اور اُس کے ساتھی پافُس سے جہاز پر روانہ ہو کر پمفِیلیہ کے پِر گہ میں آئے اور ےُوحنّا اُن سے جُدا ہو کر یروشلِیم کو واپس چلا گیا۔m3 تب صُوبہ دار یہ ماجرا دیکھ کر اور خُداوند کی تعلِیم سے حَیران ہو کر اِیمان لے آیا۔Tl! اب دیکھ تُجھ پر خُداوند کا غضب ہے اور تُو اندھا ہو کر کُچھ مُدّت تک سُورج کو نہ دیکھے گا اُسی دَم کُہر اور اندھیرا اُس پر چھا گیا اور وہ ڈُھونڈتا پِھرا کہ کوئی اُس کا ہاتھ پکڑ کر لے چلے۔.kU اور کہا کہ اَے اِبلِیس کے فرزند! تُو جو تمام مکّاری اور شرارت سے بھرا ہُؤا اور ہر طرح کی نیکی کا دُشمن ہے کیا خُداوند کی سِیدھی راہوں کو بِگاڑنے سے باز نہ آئے گا؟۔j7 اور ساؤُل نے جِس کا نام پَولُس بھی ہے رُوحُ القُدس سے بھر کر اُس پر غَور سے نظر کی۔_i7 مگر الِیما س جادُوگر نے (کہ یِہی اِس کے نام کا تَرجُمہ ہے) اُن کی مُخالفت کی اور صُوبہ دار کو اِیمان لانے سے روکنا چاہا۔nhU وہ سرِگیُس پَولُس صُوبہ دار کے ساتھ تھا جو صاحِبِ تمِیز آدمی تھا ۔ اِس نے برنباس اور ساؤُل کو بُلا کر خُدا کا کلام سُننا چاہا۔^g5 اور اُس تمام ٹاپُو میں ہوتے ہُوئے پافُس تک پُہنچے ۔ وہاں اُنہیں ایک یہُودی جادُوگر اور جُھوٹا نبی بریِسُو ع نام مِلا۔Pf اور سَلَمِیس میں پُہنچ کر یہُودِیوں کے عِبادت خانوں میں خُدا کا کلام سُنانے لگے اور یُوحنّا اُن کا خادِم تھا۔"e= پس وہ رُوحُ القُدس کے بھیجے ہُوئے سِلُوکیہ کو گئے اور وہاں سے جہاز پر کُپرُ س کو چلے۔d- تب اُنہوں نے روزہ رکھ کر اور دُعا کر کے اور اُن پر ہاتھ رکھ کر اُنہیں رُخصت کِیا۔@cy جب وہ خُداوند کی عِبادت کر رہے اور روزے رکھ رہے تھے تو رُوحُ القُدس نے کہا میرے لِئے برنباس اور ساؤُل کو اُس کام کے واسطے مخصُوص کر دو جِس کے واسطے مَیں نے اُن کو بُلایا ہے۔b  انطاکِیہ میں اُس کلِیسیا کے مُتعلِّق جو وہاں تھی کئی نبی اور مُعلِّم تھے یعنی برنبا س اور شمعُو ن جو کالا کہلاتا ہے اور لُوکِیُس کُرینی اور مناہیم جو چَوتھائی مُلک کے حاکِم ہیرود یس کے ساتھ پَلا تھا اور ساؤُل۔Qa اور برنبا س اور ساؤُل اپنی خِدمت پُوری کر کے اور یُوحنّا کو جو مرقس کہلاتا ہے ساتھ لے کر یروشلِیم سے واپس آئے۔Z`- مگر خُدا کا کلام ترقّی کرتا اور پَھیلتا گیا۔E_ اُسی دَم خُدا کے فرِشتہ نے اُسے مارا ۔ اِس لِئے کہ اُس نے خُدا کی تمجِید نہ کی اور وہ کِیڑے پڑ کر مَر گیا۔j^M لوگ پُکار اُٹھے کہ یہ تو خُدا کی آواز ہے نہ اِنسان کی۔D] پس ہیرود یس ایک دِن مُقرّر کر کے اور شاہانہ پَوشاک پہن کر تختِ عدالت پر بَیٹھا اور اُن سے کلام کرنے لگا۔|\q اور وہ صُور اور صَیدا کے لوگوں سے نِہایت ناخُوش تھا ۔ پس وہ ایک دِل ہو کر اُس کے پاس آئے اور بادشاہ کے حاجِب بلَستُس کو اپنی طرف کر کے صُلح چاہی ۔ اِس لِئے کہ اُن کے مُلک کو بادشاہ کے مُلک سے رَسد پُہنچتی تھی۔[} جب ہیرودیس نے اُس کی تلاش کی اور نہ پایا تو پہرے والوں کی تحقِیقات کر کے اُن کے قتل کا حُکم دِیا اور یہُودیہ کو چھوڑ کر قَیصر یہ میں جا رہا۔oZW جب صُبح ہُوئی تو سِپاہی بُہت گھبرائے کہ پطر س کیا ہُؤا۔Y اُس نے اُنہیں ہاتھ سے اِشارہ کِیا کہ چُپ رہیں اور اُن سے بیان کِیا کہ خُداوند نے مُجھے اِس اِس طرح قَیدخانہ سے نِکالا ۔ پِھر کہا کہ یعقُو ب اور بھائِیوں کو اِس بات کی خبر کر دینا اور روانہ ہو کر دُوسری جگہ چلا گیا۔!X; مگر پطرس کھٹکھٹاتا رہا ۔ پس اُنہوں نے کِھڑکی کھولی اور اُس کو دیکھ کر حَیران ہو گئے۔TW! اُنہوں نے اُس سے کہا تُو دِیوانی ہے لیکن وہ یقِین سے کہتی رہی کہ یُونہی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اُس کا فرِشتہ ہو گا۔FV اور پطر س کی آواز پہچان کر خُوشی کے مارے پھاٹک نہ کھولا بلکہ دَوڑ کر اندر خبر کی کہ پطرس پھاٹک پر کھڑا ہے۔U جب اُس نے پھاٹک کی کھڑکی کھٹکھٹائی تو رُدی نام ایک لَونڈی آواز سُننے آئی۔_T7 اور اِس پر غَور کر کے اُس یُوحنّا کی ماں مریم کے گھر آیا جو مرقس کہلاتا ہے ۔ وہاں بُہت سے آدمی جمع ہو کر دُعا کر رہے تھے۔-SS اور پطرس نے ہوش میں آ کر کہا کہ اب مَیں نے سچ جان لِیا کہ خُداوند نے اپنا فرِشتہ بھیج کر مُجھے ہیرود یس کے ہاتھ سے چُھڑا لِیا اور یہُودی قَوم کی ساری اُمّید توڑ دی۔iRK پس وہ پہلے اور دُوسرے حَلقہ میں سے نِکل کر اُس لوہے کے پھاٹک پر پُہنچے جو شہر کی طرف ہے ۔ وہ آپ ہی اُن کے لِئے کُھل گیا ۔ پس وہ نِکل کر کُوچہ کے اُس سِرے تک گئے اور فوراً فرِشتہ اُس کے پاس سے چلا گیا۔xQi وہ نِکل کر اُس کے پِیچھے ہو لِیا اور یہ نہ جانا کہ جو کُچھ فرِشتہ کی طرف سے ہو رہا ہے وہ واقِعی ہے بلکہ یہ سمجھا کہ رویا دیکھ رہا ہُوں۔P پِھر فرِشتہ نے اُس سے کہا کمر باندھ اور اپنی جُوتی پہن لے ۔ اُس نے اَیسا ہی کِیا ۔ پِھر اُس نے اُس سے کہا اپنا چوغہ پہن کر میرے پِیچھے ہو لے۔`O9 کہ دیکھو خُداوند کا ایک فرِشتہ آ کھڑا ہُؤا اور اُس کوٹھری میں نُور چمک گیا اور اُس نے پطرس کی پسلی پر ہاتھ مار کر اُسے جگایا اور کہا کہ جلد اُٹھ! اور زنجِیریں اُس کے ہاتھوں میں سے کُھل پڑِیں۔=Ns اور جب ہیرود یس اُسے پیش کرنے کو تھا تو اُسی رات پطر س دو زنجِیروں سے بندھا ہُؤا دو سِپاہِیوں کے درمِیان سوتا تھا اور پہرے والے دروازہ پر قَیدخانہ کی نِگہبانی کر رہے تھے۔FM پس قَیدخانہ میں تو پطر س کی نِگہبانی ہو رہی تھی مگر کلِیسیا اُس کے لِئے بدل و جان خُدا سے دُعا کر رہی تھی۔L! اور اُس کو پکڑ کر قَید کِیا اور نِگہبانی کے لِئے چار چار سِپاہِیوں کے چار پہروں میں رکھّا اِس اِرادہ سے کہ فَسح کے بعد اُس کو لوگوں کے سامنے پیش کرے۔AK{ جب دیکھا کہ یہ بات یہُودِیوں کو پسند آئی تو پطر س کو بھی گرِفتار کر لِیا اور یہ عِیدِ فطِیر کے دِن تھے۔dJA اور یُوحنّا کے بھائی یعقُو ب کو تلوار سے قتل کِیا۔I 9 قرِیباً اُسی وقت ہیرودِ یس بادشاہ نے ستانے کے لِئے کلِیسیا میں سے بعض پر ہاتھ ڈالا۔"H= چُنانچہ اُنہوں نے اَیسا ہی کِیا اور برنبا س اور ساؤُل کے ہاتھ بزُرگوں کے پاس بھیجا۔]G3 پس شاگِردوں نے تجوِیز کی کہ اپنے اپنے مقدُور کے مُوافِق یہُودیہ میں رہنے والے بھائِیوں کی خِدمت کے لِئے کُچھ بھیجیں۔F3 اُن میں سے ایک نے جِس کا نام اَگَبُس تھا کھڑے ہو کر رُوح کی ہِدایت سے ظاہِر کِیا کہ تمام دُنیا میں بڑا کال پڑے گا اور یہ کلَودِ یُس کے عہد میں واقِع ہُؤا۔kEO اُنہی دِنوں میں چند نبی یروشلِیم سے انطاکِیہ میں آئے۔aD; اور جب وہ مِلا تو اُسے انطا کِیہ میں لایا اور اَیسا ہُؤا کہ وہ سال بھر تک کلِیسیا کی جماعِت میں شامِل ہوتے اور بُہت سے لوگوں کو تعلِیم دیتے رہے اور شاگِرد پہلے انطاکِیہ ہی میں مسِیحی کہلائے۔[C/ پِھر وہ ساؤُل کی تلاش میں تَرسُس کو چلا گیا۔KB کیونکہ وہ نیک مَرد اور رُوحُ القُدس اور اِیمان سے معمُور تھا اور بُہت سے لوگ خُداوند کی کلِیسیا میں آ مِلے۔NA وہ پُہنچ کر اور خُدا کا فضل دیکھ کر خُوش ہُؤا اور اُن سب کو نصِیحت کی کہ دِلی اِرادہ سے خُداوند سے لِپٹے رہو۔=@s اُن لوگوں کی خبر یروشلِیم کی کلِیسیا کے کانوں تک پُہنچی اور اُنہوں نے برنبا س کو انطاکِیہ تک بھیجا۔&?E اور خُداوند کا ہاتھ اُن پر تھا اور بُہت سے لوگ اِیمان لا کر خُداوند کی طرف رجُوع ہُوئے۔v>e لیکن اُن میں سے چند کُپرُسی اور کُرینی تھے جو انطا کِیہ میں آ کر یُونانیِوں کو بھی خُداوند یِسُو ع کی خُوشخبری کی باتیں سُنانے لگے۔^=5 پس جو لوگ اُس مُصِیبت سے پراگندہ ہو گئے تھے جو ستِفَنُس کے باعِث پڑی تھی وہ پِھرتے پِھرتے فینِیکے اور کُپرُ س اور انطا کِیہ میں پُہنچے مگر یہُودِیوں کے سِوا اَور کِسی کو کلام نہ سُناتے تھے۔|<q وہ یہ سُن کر چُپ رہے اور خُدا کی تمجِید کر کے کہنے لگے کہ پِھر تو بے شک خُدا نے غَیر قَوموں کو بھی زِندگی کے لِئے تَوبہ کی تَوفِیق دی ہے۔u;c پس جب خُدا نے اُن کو بھی وُہی نِعمت دی جو ہم کو خُداوند یِسُو ع مسِیح پر اِیمان لا کر مِلی تھی تو مَیں کَون تھا کہ خُدا کو روک سکتا؟۔v:e اور مُجھے خُداوند کی وہ بات یاد آئی جو اُس نے کہی تھی کہ یُوحنّا نے تو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر تُم رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ پاؤ گے۔F9 جب مَیں کلام کرنے لگا تو رُوحُ القُدس اُن پر اِس طرح نازِل ہُؤا جِس طرح شرُوع میں ہم پر نازِل ہُؤا تھا۔8 وہ تُجھ سے اَیسی باتیں کہے گا جِن سے تُو اور تیرا سارا گھرانہ نجات پائے گا۔"7= اُس نے ہم سے بیان کِیا کہ مَیں نے فرِشتہ کو اپنے گھر میں کھڑے ہُوئے دیکھا ۔ جِس نے مُجھ سے کہا کہ یافا میں آدمی بھیج کر شمعُو ن کو بُلوا لے جو پطر س کہلاتا ہے۔z6m رُوح نے مُجھ سے کہا کہ تُو بِلااِمتِیاز اُن کے ساتھ چلا جا اور یہ چھ بھائی بھی میرے ساتھ ہو لِئے اور ہم اُس شخص کے گھر میں داخِل ہُوئے۔N5 اور دیکھو! اُسی دَم تِین آدمی جو قَیصر یہ سے میرے پاس بھیجے گئے تھے اُس گھر کے پاس آ کھڑے ہُوئے جِس میں ہم تھے۔ 4 تِین بار اَیسا ہی ہُؤا ۔ پِھر وہ سب چِیزیں آسمان کی طرف کھینچ لی گئِیں۔>3u اِس کے جواب میں دُوسری بار آسمان سے آواز آئی کہ جِن کو خُدا نے پاک ٹھہرایا ہے تُو اُنہیں حرام نہ کہہ۔=2s لیکن مَیں نے کہا اَے خُداوند ہرگِز نہیں کیونکہ کبھی کوئی حرام یا ناپاک چِیز میرے مُنہ میں نہیں گئی۔j1M اور یہ آواز بھی سُنی کہ اَے پطر س اُٹھ! ذبح کر اور کھا۔O0 اُس پر جب مَیں نے غَور سے نظر کی تو زمِین کے چَوپائے اور جنگلی جانور اور کِیڑے مکَوڑے اور ہوا کے پرِندے دیکھے۔%/C مَیں یافا شہر میں دُعا کر رہا تھا اور بے خُودی کی حالت میں ایک رویا دیکھی کہ کوئی چِیز بڑی چادر کی طرح چاروں کونوں سے لٹکتی ہُوئی آسمان سے اُتر کر مُجھ تک آئی۔n.U پطرس نے شرُوع سے وہ اَمر ترتِیب وار اُن سے بیان کِیا کہ۔q-[ کہ تُو نامختُونوں کے پاس گیا اور اُن کے ساتھ کھانا کھایا۔s,_ جب پطر س یروشلِیم میں آیا تو مختُون اُس سے یہ بحث کرنے لگے۔:+ o اور رسُولوں اور بھائِیوں نے جو یہُودیہ میں تھے سُنا کہ غَیر قَوموں نے بھی خُدا کا کلام قبُول کِیا۔x*i 0اور اُس نے حُکم دِیا کہ اُنہیں یِسُو ع مسِیح کے نام سے بپتِسمہ دِیا جائے ۔ اِس پر اُنہوں نے اُس سے درخواست کی کہ چند روز ہمارے پاس رہ۔.)U /کیا کوئی پانی سے روک سکتا ہے کہ یہ بپتِسمہ نہ پائیں جِنہوں نے ہماری طرح رُوحُ القُدس پایا؟۔*(M .کیونکہ اُنہیں طرح طرح کی زُبانیں بولتے اور خُدا کی تمجِید کرتے سُنا ۔ پطر س نے جواب دِیا۔i'K -اور پطر س کے ساتھ جِتنے مختُون اِیمان دار آئے تھے وہ سب حَیران ہُوئے کہ غَیر قَوموں پر بھی رُوحُ القُدس کی بخشِش جاری ہُوئی۔'&G ,پطر س یہ باتیں کہہ ہی رہا تھا کہ رُوحُ القُدس اُن سب پر نازِل ہُؤ ا جو کلام سُن رہے تھے۔O% +اِس شخص کی سب نبی گواہی دیتے ہیں کہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے گا اُس کے نام سے گُناہوں کی مُعافی حاصِل کرے گا۔${ *اور اُس نے ہمیں حُکم دِیا کہ اُمّت میں مُنادی کرو اور گواہی دو کہ یہ وُہی ہے جو خُدا کی طرف سے زِندوں اور مُردوں کا مُنصِف مُقرّرکِیا گیا۔#/ )نہ کہ ساری اُمّت پر بلکہ اُن گواہوں پر جو آگے سے خُدا کے چُنے ہُوئے تھے یعنی ہم پر جِنہوں نے اُس کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد اُس کے ساتھ کھایا پِیا۔m"S (اُس کو خُدا نے تِیسرے دِن جِلایا اور ظاہِر بھی کر دِیا۔p!Y 'اور ہم اُن سب کاموں کے گواہ ہیں جو اُس نے یہُودِیوں کے مُلک اور یروشلِیم میں کِئے اور اُنہوں نے اُس کو صلِیب پر لٹکا کر مار ڈالا۔V % &کہ خُدا نے یِسُو ع ناصری کو رُوحُ القُدس اور قُدرت سے کِس طرح مَسح کِیا ۔ وہ بھلائی کرتا اور اُن سب کو جو اِبلِیس کے ہاتھ سے ظُلم اُٹھاتے تھے شِفا دیتا پِھرا کیونکہ خُدا اُس کے ساتھ تھا۔X) %اُس بات کو تُم جانتے ہو جو یُوحنّا کے بپتِسمہ کی مُنادی کے بعد گلِیل سے شرُوع ہو کر تمام یہُودیہ میں مشہُور ہو گئی۔P $جو کلام اُس نے بنی اِسرائیل کے پاس بھیجا جب کہ یِسُو ع مسِیح کی معرفت (جو سب کا خُداوند ہے) صُلح کی خُوشخبری دی۔ #بلکہ ہر قَوم میں جو اُس سے ڈرتا اور راست بازی کرتا ہے وہ اُس کو پسند آتا ہے۔!; "پطر س نے زُبان کھول کر کہا۔ اب مُجھے پُورا یقِین ہو گیا کہ خُدا کِسی کا طرف دار نہیں۔"= !پس اُسی دَم مَیں نے تیرے پاس آدمی بھیجے اور تُو نے خُوب کِیا جو آ گیا ۔ اب ہم سب خُدا کے حضُور حاضِر ہیں تاکہ جو کُچھ خُداوند نے تُجھ سے فرمایا ہے اُسے سُنیں۔nU پس کِسی کو یافا میں بھیج کر شمعُو ن کو جو پطر س کہلاتا ہے اپنے پاس بُلا ۔ وہ سمُندر کے کِنارے شمعُو ن دبّاغ کے گھر میں مِہمان ہے۔.U اور کہا کہ اَے کُرنِیلیُِس تیری دُعا سُن لی گئی اور تیری خَیرات کی خُدا کے حضُور یاد ہُوئی۔H  کُرنِیلِیُس نے کہا اِس وقت پُورے چار روز ہُوئے کہ مَیں اپنے گھر میں تِیسرے پہر کی دُعا کر رہا تھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک شخص چمک دار پَوشاک پہنے ہُوئے میرے سامنے کھڑا ہُؤا۔L اِسی لِئے جب مَیں بُلایا گیا تو بے عُذر چلا آیا ۔ پس اب مَیں پُوچھتا ہُوں کہ مُجھے کس بات کے لِئے بُلایا ہے؟۔A{ اُن سے کہا تُم تو جانتے ہو کہ یہُودی کو غَیر قَوم والے سے صُحبت رکھنا یا اُس کے ہاں جانا ناجائِز ہے مگر خُدا نے مُجھ پر ظاہِر کِیا کہ مَیں کِسی آدمی کو نجِس یا ناپاک نہ کہُوں۔  اور اُس سے باتیں کرتا ہُؤا اندر گیا اور بُہت سے لوگوں کو اِکٹّھا پا کر۔ لیکن پطرس نے اُسے اُٹھا کر کہا کہ کھڑا ہو ۔ مَیں بھی تو اِنسان ہُوں۔\1 جب پطر س اندر آنے لگا تو اَیسا ہُؤا کہ کُرنِیلِیُس نے اُس کا اِستِقبال کِیا اور اُس کے قَدموں میں گِر کر سِجدہ کِیا۔kO وہ دُوسرے روز قَیصر یہ میں داخِل ہُوئے اور کُرنِیلِیُس اپنے رِشتہ داروں اور دِلی دوستوں کو جمع کر کے اُن کی راہ دیکھ رہا تھا۔  پس اُس نے اُنہیں اندر بُلا کر اُن کی مِہمانی کی ۔ اور دُوسرے دِن وہ اُٹھ کر اُن کے ساتھ روانہ ہُؤا اور یافا میں سے بعض بھائی اُس کے ساتھ ہو لِئے۔T! اُنہوں نے کہا کُرنِیلِیُس صُوبہ دار جو راست باز اور خُدا ترس آدمی اور یہُودِیوں کی ساری قَوم میں نیک نام ہے اُس نے پاک فرِشتہ سے ہدایت پائی کہ تُجھے اپنے گھر بُلا کر تُجھ سے کلام سُنے۔C پطر س نے اُتر کر اُن آدمِیوں سے کہا دیکھو جِس کو تُم پُوچھتے ہو وہ مَیں ہی ہُوں ۔ تُم کِس سبب سے آئے ہو؟۔ 9 پس اُٹھ کر نِیچے جا اور بے کھٹکے اُن کے ساتھ ہو لے کیونکہ مَیں نے ہی اُن کو بھیجا ہے۔. U جب پطر س اُس رویا کو سوچ رہا تھا تو رُوح نے اُس سے کہا کہ دیکھ تِین آدمی تُجھے پُوچھ رہے ہیں۔  اور پُکار کر پُوچھنے لگے کہ شمعُو ن جو پطر س کہلاتا ہے یہِیں مِہمان ہے؟۔A { جب پطر س اپنے دِل میں حَیران ہو رہا تھا کہ یہ رویا جو مَیں نے دیکھی کیا ہے تو دیکھو وہ آدمی جِنہیں کُرنِیلِیُس نے بھیجا تھا شمعُو ن کا گھر دریافت کر کے دروازہ پر آ کھڑے ہُوئے۔  تِین بار اَیسا ہی ہُؤا اور فی الفَور وہ چِیز آسمان پر اُٹھا لی گئی۔$ A پِھر دُوسری بار اُسے آواز آئی کہ جِن کو خُدا نے پاک ٹھہرایا ہے تُو اُنہیں حرام نہ کہہ۔6e مگر پطر س نے کہا اَے خُداوند! ہرگِز نہیں کیونکہ مَیں نے کبھی کوئی حرام یا ناپاک چِیز نہیں کھائی۔lQ اور اُسے ایک آواز آئی کہ اَے پطر س اُٹھ! ذبح کر اور کھا۔ جِس میں زمِین کے سب قِسم کے چَوپائے اور کِیڑے مکَوڑے اورہواکے پرِندے ہیں۔_7 اور اُس نے دیکھا کہ آسمان کُھل گیا اور ایک چِیز بڑی چادر کی مانِند چاروں کونوں سے لٹکتی ہُوئی زمِین کی طرف اُتر رہی ہے۔<q اور اُسے بُھوک لگی اور کُچھ کھانا چاہتا تھا لیکن جب لوگ تیّار کر رہے تھے تو اُس پر بے خُودی چھا گئی۔E دُوسرے دِن جب وہ راہ میں تھے اور شہر کے نزدِیک پُہنچے تو پطر س دوپہر کے قرِیب کوٹھے پر دُعا کرنے کو چڑھا۔iK اور سب باتیں اُن سے بیان کر کے اُنہیں یافا میں بھیجا۔5 اور جب وہ فرِشتہ چلا گیا جِس نے اُس سے باتیں کی تِھیں تو اُس نے دو نَوکروں کو اور اُن میں سے جو اُس کے پاس حاضِر رہا کرتے تھے ایک دِین دار سِپاہی کو بُلایا۔|q وہ شمعُو ن دبّاغ کے ہاں مِہمان ہے جِس کا گھر سمُندر کے کنارے ہے۔zm اب یافا میں آدمی بھیج کر شمعُون کو جو پطر س کہلاتا ہے بُلوا لے۔ ~ اُس نے اُس کو غَور سے دیکھا اور ڈر کر کہا خُداوند کیا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا تیری دُعائیں اور تیری خَیرات یادگاری کے لِئے خُدا کے حُضُورپُہنچِیں۔A}{ اُس نے تِیسرے پہر کے قرِیب رویا میں صاف صاف دیکھا کہ خُدا کا فرِشتہ میرے پاس آ کر کہتا ہے کُرنِیلِیُس۔l|Q وہ دِین دار تھا اور اپنے سارے گھرانے سمیت خُدا سے ڈرتا تھا اور یہُودِیوں کو بُہت خَیرات دیتا اور ہر وقت خُدا سے دُعا کرتا تھا۔4{ c قَیصر یہ میں کُرنِیلُِیس نام ایک شخص تھا ۔ وہ اُس پلٹن کا صُوبہ دار تھا جو اطالِیانی کہلاتی ہے۔z +اور اَیسا ہُؤا کہ وہ بُہت دِن یا فا میں شمعُو ن نام دبّاغ کے ہاں رہا۔ y *یہ بات سارے یافا میں مشہُور ہو گئی اور بُہتیرے خُداوند پر اِیمان لے آئے۔9xk )اُس نے ہاتھ پکڑ کر اُسے اُٹھایا اور مُقدّسوں اور بیواؤں کو بُلا کر اُسے زِندہ اُن کے سپُرد کِیا۔.wU (پطرس نے سب کو باہر کر دِیا اور گُھٹنے ٹیک کر دُعا کی ۔ پِھر لاش کی طرف مُتوجّہ ہو کر کہا اَے تبِیتا اُٹھ! پس اُس نے آنکھیں کھول دِیں اور پطرس کو دیکھ کر اُٹھ بَیٹھی۔qv[ 'پطر س اُٹھ کر اُن کے ساتھ ہو لِیا ۔ جب پُہنچا تو اُسے بالاخانہ میں لے گئے اور سب بیوائیں روتی ہُوئی اُس کے پاس آ کھڑی ہُوئِیں اور جو کُرتے اور کپڑے ہرنی نے اُن کے ساتھ میں رہ کر بنائے تھے دِکھانے لگِیں۔u &اور چُونکہ لُدّہ یافا کے نزدِیک تھا شاگِردوں نے یہ سُن کر کہ پطر س وہاں ہے دو آدمی بھیجے اور اُس سے درخواست کی کہ ہمارے پاس آنے میں دیر نہ کر۔3t_ %اُنہی دِنوں میں اَیسا ہُؤا کہ وہ بِیمار ہو کر مَر گئی اور اُسے نہلا کر بالاخانہ میں رکھ دِیا۔Hs  $اور یافا میں ایک شاگِرد تھی تبِیتا نام جِس کا تَرجُمہ ہرنی ہے وہ بُہت ہی نیک کام اور خَیرات کِیا کرتی تھی۔r #تب لُدّہ اور شارُون کے سب رہنے والے اُسے دیکھ کر خُداوند کی طرف رجُوع لائے۔ / ~}||I{z]yxwvussriqqpRonQmll%kk#jEihgffdWcbaa`__ ]\\W[[YYXWUTSS>=<<9;:998"7A6544`3,2 1y0//q.c-E,+*)d(&&$#""=!( O'e 4xw F2j( s x  U[vo/!;اور چند اِپِکُوری اورستوئیِکی فیلسُوف اُس کا مُقابلہ کرنے لگے ۔ بعض نے کہا کہ یہ بکواسی کیا کہنا چاہتا ہے؟ اَوروں نے کہا یہ غَیر معبُودوں کی خبر دینے والا معلُوم ہوتا ہے ۔ اِس لِئے کہ وہ یِسُوع اور قِیامت کی خُوشخبری دیتا تھا۔Sاِس لِئے وہ عِبادت خانہ میں یہُودِیوں اور خُدا پرستوں سے اور چَوک میں جو مِلتے تھے اُن سے روز بحث کِیا کرتا تھا۔=sجب پَولُس اتھینے میں اُن کی راہ دیکھ رہا تھا تو شہر کو بُتوں سے بَھرا ہُؤا دیکھ کر اُس کا جی جل گیا۔}اور پَولُس کے رہبر اُسے اتھینے تک لے گئے اور سِیلا س اور تِیمُتِھیُس کے لِئے یہ حُکم لے کر روانہ ہُوئے کہ جہاں تک ہو سکے جَلد میرے پاس آؤ۔`9اُس وقت بھائِیوں نے فَوراً پَولُس کو روانہ کِیا کہ سمُندر کے کنارے تک چلا جائے لیکن سِیلا س اور تِیمُتِھیُس وہِیں رہے۔$A جب تھِسّلُنِیکے کے یہُودِیوں کو معلُوم ہُؤا کہ پَولُس بِیرِ یّہ میں بھی خُدا کا کلام سُناتا ہے تو وہاں بھی جا کر لوگوں کو اُبھارا اور اُن میں کَھلبلی ڈالی۔L پس اُن میں سے بُہتیرے اِیمان لائے اور یُونانِیوں میں سے بھی بُہت سی عِزّت دار عَورتیں اور مَرد اِیمان لائے۔@ y یہ لوگ تھِسّلُنِیکے کے یہُودِیوں سے نیک ذات تھے کیونکہ اُنہوں نے بڑے شَوق سے کلام کو قبُول کِیا اور روز بروز کِتابِ مُقدّس میں تحقِیق کرتے تھے کہ آیا یہ باتیں اِسی طرح ہیں۔x i لیکن بھائِیوں نے فَوراً راتوں رات پَولُس اور سِیلا س کو بِیرِ یّہ میں بھیج دِیا ۔ وہ وہاں پُہنچ کر یہُودِیوں کے عِبادت خانہ میں گئے۔ w اور اُنہوں نے یاسو ن اور باقِیوں کی ضمانت لے کر اُنہیں چھوڑ دِیا۔Z -یہ سُن کر عام لوگ اور شہر کے حاکِم گھبرا گئے۔v eاور یاسو ن نے اُنہیں اپنے ہاں اُتارا ہے اور یہ سب کے سب قَیصر کے احکام کی مُخالفت کر کے کہتے ہیں کہ بادشاہ تو اَور ہی ہے یعنی یِسُوع۔.Uاور جب اُنہیں نہ پایا تو یاسو ن اور کئی اَور بھائِیوں کو شہر کے حاکِموں کے پاس چِلاّتے ہُوئے کھینچ لے گئے کہ وہ شخص جِنہوں نے جہان کو باغی کر دِیا یہاں بھی آئے ہیں۔Qمگر یہُودِیوں نے حَسد میں آ کر بازاری آدمِیوں میں سے کئی بدمعاشوں کو اپنے ساتھ لِیا اور بِھیڑ لگا کر شہر میں فساد کرنے لگے اور یاسو ن کا گھر گھیر کر اُنہیں لوگوں کے سامنے لے آنا چاہا۔'Gاُن میں سے بعض نے مان لِیا اور پَولُس اور سِیلا س کے شرِیک ہُوئے اور خُدا پرست یُونانِیوں کی ایک بڑی جماعت اور بُہتیری شرِیف عَورتیں بھی اُن کی شرِیک ہُوئِیں۔=sاور اُس کے معنی کھول کھول کر دلِیلیں پیش کرتا تھا کہ مسِیح کو دُکھ اُٹھانا اور مُردوں میں سے جی اُٹھنا ضرُور تھا اور یِہی یِسُوع جِس کی مَیں تُمہیں خبر دیتا ہُوں مسِیح ہے۔Cاور پَولُس اپنے دستُور کے مُوافِق اُن کے پاس گیا اور تِین سبتوں کو کِتابِ مُقدّس سے اُن کے ساتھ بحث کی۔= uپِھر وہ امفِپُلِس اور اَپُلّونیہ ہو کر تھِسّلُنِیکے میں آئے جہاں یہُودِیوں کا ایک عِبادت خانہ تھا۔<q(پس وہ قَیدخانہ سے نِکل کر لُدِیہ کے ہاں گئے اور بھائِیوں سے مِل کر اُنہیں تسلّی دی اور روانہ ہُوئے۔ 'اور آ کر اُن کی مِنّت کی اور باہر لے جا کر درخواست کی کہ شہر سے چلے جائیں۔A{&حوالداروں نے فَوج داری کے حاکِموں کو اِن باتوں کی خبر دی ۔ جب اُنہوں نے سُنا کہ یہ رُومی ہیں تو ڈر گئے۔fE%مگر پَولُس نے اُن سے کہا کہ اُنہوں نے ہم کو جو رُومی ہیں قصُور ثابِت کِئے بغَیر علانِیہ پِٹوا کر قَید میں ڈالا اور اب ہم کو چپکے سے نِکالتے ہیں؟ یہ نہیں ہو سکتا بلکہ وہ آپ آ کر ہمیں باہر لے جائیں۔|~q$اور داروغہ نے پَولُس کو اِس بات کی خبر دی کہ فَوج داری کے حاکِموں نے تُمہارے چھوڑ دینے کا حُکم بھیج دِیا ۔ پس اب نِکل کر سلامت چلے جاؤ۔7}g#جب دِن ہُؤا تو فَوج داری کے حاکِموں نے حوالداروں کی معرفت کہلا بھیجا کہ اُن آدمِیوں کو چھوڑ دے۔R|"اور اُنہیں اُوپر گھر میں لے جا کر دسترخوان بِچھایا اور اپنے سارے گھرانے سمیت خُدا پر اِیمان لا کر بڑی خُوشی کی۔G{!اور اُس نے رات کو اُسی گھڑی اُنہیں لے جا کر اُن کے زخم دھوئے اور اُسی وقت اپنے سب لوگوں سمیت بپتِسمہ لِیا۔ z  اور اُنہوں نے اُس کو اور اُس کے سب گھر والوں کو خُداوند کا کلام سُنایا۔y'اُنہوں نے کہا خُداوند یِسُوع پر اِیمان لا تو تُو اور تیرا گھرانا نجات پائے گا۔xاور اُنہیں باہر لا کر کہا اَے صاحِبو! مَیں کیا کرُوں کہ نجات پاؤں؟۔w)وہ چراغ منگوا کر اندر جا کُودا اور کانپتا ہُؤا پَولُس اور سِیلا س کے آگے گِرا۔7vgلیکن پَولُس نے بڑی آواز سے پُکار کر کہا کہ اپنے تئِیں نُقصان نہ پُہنچا کیونکہ ہم سب مَوجُود ہیں۔puYاور داروغہ جاگ اُٹھا اور قَیدخانہ کے دروازے کُھلے دیکھ کر سمجھا کہ قَیدی بھاگ گئے ۔ پس تلوار کھینچ کر اپنے آپ کو مار ڈالنا چاہا۔htIکہ یکایک بڑا بَھونچال آیا ۔ یہاں تک کہ قَیدخانہ کی نیو ہِل گئی اور اُسی دَم سب دروازے کُھل گئے اور سب کی بیڑِیاں کُھل پڑِیں۔Fsآدھی رات کے قرِیب پَولُس اور سِیلا س دُعا کر رہے اور خُدا کی حمد کے گِیت گا رہے تھے اور قَیدی سُن رہے تھے۔:rmاُس نے اَیسا حُکم پا کر اُنہیں اندر کے قَیدخانہ میں ڈال دِیا اور اُن کے پاؤں کاٹھ میں ٹھونک دِئے۔Tq!اور بُہت سے بینت لگوا کر اُنہیں قَیدخانہ میں ڈالا اور داروغہ کو تاکِید کی کہ بڑی ہوشیاری سے اُن کی نِگہبانی کرے۔pاور عام لوگ بھی مُتّفِق ہو کر اُن کی مُخالفت پر آمادہ ہُوئے اور فَوجداری کے حاکِموں نے اُن کے کپڑے پھاڑ کر اُتار ڈالے اور بینت لگانے کا حُکم دِیا۔#o?اور اَیسی رسمیں بتاتے ہیں جِن کو قبُول کرنا اور عمل میں لانا ہم رُومِیوں کو روا نہیں۔Tn!اور اُنہیں فَوج داری کے حاکِموں کے آگے لے جا کر کہا کہ یہ آدمی جو یہُودی ہیں ہمارے شہر میں بڑی کَھلبلی ڈالتے ہیں۔tmaجب اُس کے مالِکوں نے دیکھا کہ ہماری کمائی کی اُمّید جاتی رہی تو پَولُس اور سِیلا س کو پکڑ کر حاکِموں کے پاس چَوک میں کِھینچ لے گئے۔al;وہ بُہت دِنوں تک اَیسا ہی کرتی رہی ۔ آخِر پَولُس سخت رنجِیدہ ہُؤا اور پِھر کر اُس رُوح سے کہا کہ مَیں تُجھے یِسُوع مسِیح کے نام سے حُکم دیتا ہُوں کہ اِس میں سے نِکل جا ۔ وہ اُسی گھڑی نِکل گئی۔Tk!وہ پَولُس کے اور ہمارے پِیچھے آ کر چِلانے لگی کہ یہ آدمی خُدا تعالےٰ کے بندے ہیں جو تُمہیں نجات کی راہ بتاتے ہیں۔#j?جب ہم دُعا کرنے کی جگہ جا رہے تھے تو اَیسا ہُؤا کہ ہمیں ایک لَونڈی مِلی جِس میں غَیب دان رُوح تھی ۔ وہ غَیب گوئی سے اپنے مالِکوں کے لِئے بُہت کُچھ کماتی تھی۔Ai{اور جب اُس نے اپنے گھرانے سمیت بپتِسمہ لے لِیا تو مِنّت کر کے کہا کہ اگر تُم مُجھے خُداوند کی اِیمان دار بندی سمجھتے ہو تو چل کر میرے گھر میں رہو ۔ پس اُس نے ہمیں مجبُور کِیا۔h%اور تھواتِیر ہ شہر کی ایک خُدا پرست عَورت لُدِیہ نام قِرمز بیچنے والی بھی سُنتی تھی ۔ اُس کا دِل خُداوند نے کھولا تاکہ پَولُس کی باتوں پر توجُّہ کرے۔ g9 اور سبت کے دِن شہر کے دروازہ کے باہر ندی کے کنارے گئے جہاں سمجھے کہ دُعا کرنے کی جگہ ہو گی اور بَیٹھ کر اُن عَورتوں سے جو اِکٹّھی ہُوئی تِھیں کلام کرنے لگے۔mfS اور وہاں سے فِلِپّی میں پُہنچے جو مَکِدُنیہ کا شہر اور اُس قِسمت کا صدر اور رُومِیوں کی بستی ہے اور ہم چند روز اُس شہر میں رہے۔*eM پس تروآ س سے جہاز پر روانہ ہو کر ہم سِیدھے سمُترا کے میں اور دُوسرے دِن نیا پُلِس میں آئے۔d+ اُس کے رویا دیکھتے ہی ہم نے فَوراً مَکِدُنیہ میں جانے کا اِرادہ کِیا کیونکہ ہم اِس سے یہ سمجھے کہ خُدا نے اُنہیں خُوشخبری دینے کے لِئے ہم کو بُلایا ہے۔ c  اور پَولُس نے رات کو رویا میں دیکھا کہ ایک مَکِدُنی آدمی کھڑا ہُؤا اُس کی مِنّت کر کے کہتا ہے کہ پار اُتر کر مَکِدُنیہ میں آ اور ہماری مدد کر۔Obپس وہ مُوسیہ سے گُذر کر تروآ س میں آئے۔Saاور اُنہوں نے مُوسیہ کے قرِیب پُہنچ کر بِتُونیہ میں جانے کی کوشِش کی مگر یِسُو ع کے رُوح نے اُنہیں جانے نہ دِیا۔X`)اور وہ فرُو گیہ اور گلَِتیہ کے عِلاقہ میں سے گُزرے کیونکہ رُوحُ القُدس نے اُنہیں آسیہ میں کلام سُنانے سے منع کِیا۔_پس کلِیسیائیں اِیمان میں مضبُوط اور شُمار میں روز بروز زِیادہ ہوتی گئیں۔^/اور وہ جِن جِن شہروں میں سے گُذرتے تھے وہاں کے لوگوں کو وہ احکام عمل کرنے کے لِئے پُہنچاتے جاتے تھے جو یروشلِیم کے رسُولوں اور بزُرگوں نے جاری کِئے تھے۔/]Wپَولُس نے چاہا کہ یہ میرے ساتھ چلے ۔ پس اُس کو لے کر اُن یہُودِیوں کے سبب سے جو اُس نواح میں تھے اُس کا خَتنہ کر دِیا کیونکہ وہ سب جانتے تھے کہ اِس کا باپ یُونانی ہے۔e\Cوہ لُستر ہ اوراکُنیُم کے بھائِیوں میں نیک نام تھا۔+[ Qپِھروہ دِربے اور لُستر ہ میں بھی پُہنچا ۔ تو دیکھو وہاں تِیمُتِھیُس نام ایک شاگِرد تھا ۔ اُس کی ماں تو یہُودی تھی جو اِیمان لے آئی تھی مگر اُس کا باپ یُونانی تھا۔Z{)اور کلِیسیاؤں کو مضبُوط کرتا ہُؤا سُور یہ اور کِلِکیہ سے گُذرا۔=Ys(مگر پَولُس نے سِیلا س کو پسند کِیا اور بھائِیوں کی طرف سے خُداوند کے فضل کے سپُرد ہو کر روانہ ہُؤا۔\X1'پس اُن میں اَیسی سخت تَکرار ہُوئی کہ ایک دُوسرے سے جُدا ہو گئے اور برنباس مرقس کو لے کر جہاز پر کُپر س کو روانہ ہُؤا۔mWS&مگر پَولُس نے یہ مُناسِب نہ جانا کہ جو شخص پمفِیلیہ میں کنارہ کر کے اُس کام کے لِئے اُن کے ساتھ نہ گیا تھا اُس کو ہمراہ لے چلیں۔V%اور برنبا س کی صلاح تھی کہ یُوحنّا کو جو مرقس کہلاتا ہے اپنے ساتھ لے چلیں۔U$چند روز بعد پَولُس نے برنباس سے کہا کہ جِن جِن شہروں میں ہم نے خُدا کا کلام سُنایا تھا آؤ پِھر اُن میں چل کربھائِیوں کو دیکھیں کہ کَیسے ہیں۔1T[#مگر پَولُس اور برنبا س انطاکِیہ ہی میں رہے اور بُہت سے اَور لوگوں کے ساتھ خُداوند کا کلام سِکھاتے اور اُس کی مُنادی کرتے رہے۔ پَولُس اور برنباس میں تکراراور جُدائیMS"]لیکن سِیلا س کو وہاں رہنا اچّھا لگا[۔7Rg!وہ چند روز رہ کر اور بھائِیوں سے سلامتی کی دُعا لے کر اپنے بھیجنے والوں کے پاس رُخصت کر دِئے گئے۔5Qc اور یہُودا ہ اور سِیلا س نے جو خُود بھی نبی تھے بھائِیوں کو بُہت سی نصِیحت کر کے مضبُوط کر دِیا۔`P9وہ پڑھ کر اُس کے تسلّی بخش مضمُون سے خُوش ہُوئے۔O!پس وہ رُخصت ہو کر انطاکِیہ میں پُہنچے اور جماعت کو اِکٹّھا کر کے خَط دے دِیا۔LNکہ تُم بُتوں کی قُربانِیوں کے گوشت سے اور لہُو اور گلا گھونٹے ہُوئے جانوروں اور حرام کاری سے پرہیز کرو ۔ اگر تُم اِن چِیزوں سے اپنے آپ کو بچائے رکھّو گے تو سلامت رہو گے ۔ والسّلام۔>Muکیونکہ رُوحُ القُدس نے اور ہم نے مُناسِب جانا کہ اِن ضرُوری باتوں کے سِوا تُم پر اَور بوجھ نہ ڈالیں۔%LCچُنانچہ ہم نے یہُودا ہ اور سِیلا س کو بھیجا ہے ۔ وہ یِہی باتیں زُبانی بھی بیان کریں گے۔AK{یہ دونوں اَیسے آدمی ہیں جِنہوں نے اپنی جانیں ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے نام پر نِثار کر رکھّی ہیں۔tJaاِس لِئے ہم نے ایک دِل ہو کر مُناسِب جانا کہ بعض چُنے ہُوئے آدمِیوں کو اپنے عزِیزوں برنبا س اور پَولُس کے ساتھ تُمہارے پاس بھیجیں۔ Iچُونکہ ہم نے سُنا ہے کہ بعض نے ہم میں سے جِن کو ہم نے حُکم نہ دِیا تھا وہاں جا کر تُمہیں اپنی باتوں سے گھبرا دِیا اور تُمہارے دِلوں کو اُلٹ دِیا۔)HKاور اِن کے ہاتھ یہ لِکھ بھیجا کہ انطاکِیہ اور سُور یہ اور کِلِکیہ کے رہنے والے بھائِیوں کو جو غَیر قَوموں میں سے ہیں رسُولوں اور بزُرگ بھائِیوں کا سلام پُہنچے۔G-اِس پر رسُولوں اور بزُرگوں نے ساری کلِیسیا سمیت مُناسِب جانا کہ اپنے میں سے چند شخص چُن کر پَولُس اور برنبا س کے ساتھ انطاکِیہ کو بھیجیں یعنی یہُودا ہ کو جو برسبّا کہلاتا ہے اور سِیلا س کو ۔ یہ شخص بھائِیوں میں مُقدِّم تھے۔Fyکیونکہ قدِیم زمانہ سے ہر شہر میں مُوسیٰ کی تَورَیت کی مُنادی کرنے والے ہوتے چلے آئے ہیں اور وہ ہر سبت کو عِبادت خانوں میں سُنائی جاتی ہے۔QEمگر اُن کو لِکھ بھیجیں کہ بُتوں کی مکرُوہات اور حرام کاری اور گلا گھونٹے ہُوئے جانوروں اور لہُو سے پرہیز کریں۔6Deپس میرا فَیصلہ یہ ہے کہ جو غَیر قَوموں میں سے خُدا کی طرف رجُوع ہوتے ہیں ہم اُن کو تکلِیف نہ دیں۔Cیہ وُہی خُداوند فرماتا ہے جو دُنیا کے شرُوع سے اِن باتوں کی خبر دیتا آیا ہے۔B#تاکہ باقی آدمی یعنی سب قَومیں جو میرے نام کی کہلاتی ہیں خُداوند کو تلاش کریں۔sA_اِن باتوں کے بعد مَیں پِھر آکر داؤُد کے گِرے ہُوئے خَیمہ کو اُٹھاؤں گا اور اُس کے پَھٹے ٹُوٹے کی مرمّت کر کے اُسے کھڑا کرُوں گا۔@wاور نبِیوں کی باتیں بھی اِس کے مُطابِق ہیں ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ۔d?Aشمعُو ن نے بیان کِیا ہے کہ خُدا نے پہلے پہل غَیر قَوموں پر کِس طرح تَوجُّہ کی تاکہ اُن میں سے اپنے نام کی ایک اُمّت بنا لے۔|>q جب وہ خاموش ہُوئے تو یعقُو ب کہنے لگا کہ اَے بھائِیو میری سُنو!۔=! پِھر ساری جماعت چُپ رہی اور پَولُس اور بر نباس کا بیان سُننے لگی کہ خُدا نے اُن کی معرفت غَیر قَوموں میں کَیسے کَیسے نِشان اور عجِیب کام ظاہِر کِئے۔D< حالانکہ ہم کو یقِین ہے کہ جِس طرح وہ خُداوند یِسُو ع کے فضل ہی سے نجات پائیں گے اُسی طرح ہم بھی پائیں گے۔^;5 پس اب تُم شاگِردوں کی گردن پر اَیسا جُؤا رکھ کر جِس کو نہ ہمارے باپ دادا اُٹھا سکتے تھے نہ ہم خُدا کو کیوں آزماتے ہو؟۔:/ اور اِیمان کے وسِیلہ سے اُن کے دِل پاک کر کے ہم میں اور اُن میں کُچھ فرق نہ رکھّا۔(9Iاور خُدا نے جو دِلوں کی جانتا ہے اُن کو بھی ہماری طرح رُوحُ القُدس دے کر اُن کی گواہی دی۔t8aاور بُہت بحث کے بعد پطر س نے کھڑے ہو کر اُن سے کہا کہ اَے بھائِیو! تُم جانتے ہو کہ بُہت عرصہ ہُؤا جب خُدا نے تُم لوگوں میں سے مُجھے چُنا کہ غَیر قَومیں میری زُبان سے خُوشخبری کا کلام سُن کر اِیمان لائیں۔r7]پس رسُول اور بزُرگ اِس بات پر غَور کرنے کے لِئے جمع ہُوئے۔,6Qمگر فرِیسِیوں کے فِرقہ میں سے جو اِیمان لائے تھے اُن میں سے بعض نے اُٹھ کر کہا کہ اُن کا خَتنہ کرانا اور اُن کو مُوسیٰ کی شرِیعت پر عمل کرنے کا حُکم دینا ضرُور ہے۔5جب یروشلِیم میں پُہنچے تو کلِیسیا اور رسُول اور بزُرگ اُن سے خُوشی کے ساتھ مِلے اور اُنہوں نے سب کُچھ بیان کِیا جو خُدا نے اُن کی معرفت کِیا تھا۔4+پس کلِیسیا نے اُن کو روانہ کِیا اور وہ غَیر قَوموں کے رجُوع لانے کا بیان کرتے ہُوئے فینِیکے اور سامر یہ سے گُذرے اور سب بھائِیوں کو بُہت خُوش کرتے گئے۔i3Kپس جب پَولُس اور برنبا س کی اُن سے بُہت تَکرار اور بحث ہُوئی تو کلِیسیا نے یہ ٹھہرایا کہ پَولُس اور برنبا س اور اُن میں سے چند اَور شخص اِس مسئلہ کے لِئے رسُولوں اور بزُرگوں کے پاس یروشلِیم جائیں۔{2 qپِھر بعض لوگ یہُودیہ سے آ کر بھائِیوں کو تعلِیم دینے لگے کہ اگر مُوسیٰ کی رَسم کے مُوافِق تُمہارا خَتنہ نہ ہو تو تُم نجات نہیں پا سکتے۔K1اور وہ شاگِردوں کے پاس مُدّت تک رہے۔>0uوہاں پُہنچ کر اُنہوں نے کلِیسیا کو جمع کِیا اور اُن کے سامنے بیان کِیا کہ خُدا نے ہماری معرفت کیا کُچھ کِیا اور یہ کہ اُس نے غَیر قَوموں کے لِئے اِیمان کا دروازہ کھول دِیا۔e/Cاور وہاں سے جہاز پر اُس انطاکِیہ میں آئے جہاں اُس کام کے لِئے جو اُنہوں نے اب پُورا کِیا خُدا کے فضل کے سپُرد کِئے گئے تھے۔U.#اور پِر گہ میں کلام سُنا کر اتلّیہ کو گئے۔g-Gاور پِسِد یہ میں سے ہوتے ہُوئے پمفِیلیہ میں پُہنچے۔,اور اُنہوں نے ہر ایک کلِیسیا میں اُن کے لِئے بزُرگوں کو مُقرّر کِیا اور روزہ سے دُعا کر کے اُنہیں خُداوند کے سپُرد کِیا جِس پر وہ اِیمان لائے تھے۔/+Wاور شاگِردوں کے دِلوں کو مضبُوط کرتے اور یہ نصِیحت دیتے تھے کہ اِیمان پر قائِم رہو اور کہتے تھے ضرُور ہے کہ ہم بُہت مُصِیبتیں سہہ کر خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہوں۔H* اور وہ اُس شہر میں خُوشخبری سُنا کر اور بُہت سے شاگِرد کر کے لُستر ہ اور اکُنیُم اور انطاکِیہ کو واپس آئے۔\)1مگر جب شاگِرد اُس کے گِرداگِرد آ کھڑے ہُوئے تو وہ اُٹھ کر شہر میں آیا اور دُوسرے دِن برنبا س کے ساتھ دِربے کو چلا گیا۔(پِھر بعض یہُودی انطاکِیہ اور اکُنیُم سے آئے اور لوگوں کو اپنی طرف کر کے پَولُس کو سنگسار کِیا اور اُس کو مُردہ سمجھ کر شہر کے باہر گھسِیٹ لے گئے۔'یہ باتیں کہہ کر بھی لوگوں کو مُشکِل سے روکا کہ اُن کے لِئے قُربانی نہ کریں۔y&kتَو بھی اُس نے اپنے آپ کو بے گواہ نہ چھوڑا ۔ چُنانچہ اُس نے مِہربانِیاں کِیں اور آسمان سے تُمہارے لِئے پانی برسایا اور بڑی بڑی پَیداوار کے مَوسم عطا کِئے اور تُمہارے دِلوں کو خُوراک اور خُوشی سے بھر دِیا۔t%aاُس نے اگلے زمانہ میں سب قَوموں کو اپنی اپنی راہ چلنے دِیا۔4$aکہنے لگے کہ لوگو! تُم یہ کیا کرتے ہو؟ ہم بھی تُمہارے ہم طبِیعت اِنسان ہیں اور تُمہیں خُوشخبری سُناتے ہیں تاکہ اِن باطِل چِیزوں سے کنارہ کر کے اُس زِندہ خُدا کی طرف پِھرو جِس نے آسمان اور زمِین اور سمُندر اور جو کُچھ اُن میں ہے پَیدا کِیا۔=#sجب برنبا س اور پَولُس رسُولوں نے یہ سُنا تو اپنے کپڑے پھاڑ کر لوگوں میں جا کُودے اور پُکار پُکار کر۔"y اور زِیُو س کے اُس مندِر کا پُجاری جو اُن کے شہر کے سامنے تھا بَیل اور پُھولوں کے ہار پھاٹک پر لا کر لوگوں کے ساتھ قُربانی کرنا چاہتا تھا۔C! اور اُنہوں نے برنبا س کو زِیُو س کہا اور پَولُس کو ہرمِیس ۔ اِس لِئے کہ یہ کلام کرنے میں سبقت رکھتا تھا۔s _ لوگوں نے پَولُس کا یہ کام دیکھ کر لُکااُنیہ کی بولی میں بُلند آواز سے کہا کہ آدمِیوں کی صُورت میں دیوتا اُتر کر ہمارے پاس آئے ہیں۔)K تو بڑی آواز سے کہا کہ اپنے پاؤں کے بل سِیدھا کھڑا ہو جا ۔ پس وہ اُچھل کر چلنے پِھرنے لگا۔Y+ وہ پَولُس کو باتیں کرتے سُن رہا تھا اور جب اِس نے اُس کی طرف غَور کر کے دیکھا کہ اُس میں شِفا پانے کے لائق اِیمان ہے۔:mاور لُستر ہ میں ایک شخص بَیٹھا تھا جو پاؤں سے لاچارتھا ۔ وہ جنم کا لنگڑا تھا اور کبھی نہ چَلا تھا۔?yاور وہاں خُوشخبری سُناتے رہے۔6eتو وہ اِس سے واقِف ہو کر لُکااُنیہ کے شہروں لُستر ہ اور دِربے اور اُن کے گِردونواح میں بھاگ گئے۔@yمگر جب غَیر قَوم والے اور یہُودی اُنہیں بے عِزّت اور سنگسار کرنے کو اپنے سرداروں سمیت اُن پر چڑھ آئے۔'Gلیکن شہر کے لوگوں میں پُھوٹ پڑ گئی ۔ بعض یہُودِیوں کی طرف ہو گئے اور بعض رسُولوں کی طرف۔,Qپس وہ بُہت عرصہ تک وہاں رہے اور خُداوند کے بھروسے پر دِلیری سے کلام کرتے تھے اور وہ اُن کے ہاتھوں سے نِشان اور عجِیب کام کرا کر اپنے فضل کے کلام کی گواہی دیتا تھا۔Kمگر نافرمان یہُودِیوں نے غیر قَوموں کے دِلوں میں جوش پَیدا کر کے اُن کو بھائِیوں کی طرف سے بدگُمان کر دِیا۔/ Yاور اکُنیُم میں اَیسا ہُؤا کہ وہ ساتھ ساتھ یہُودِیوں کے عِبادت خانہ میں گئے اور اَیسی تقرِیر کی کہ یہُودِیوں اور یُونانِیوں دونوں کی ایک بڑی جماعت اِیمان لے آئی۔kO 4مگر شاگِرد خُوشی اور رُوحُ القُدس سے معمُور ہوتے رہے۔pY 3یہ اپنے پاؤں کی خاک اُن کے سامنے جھاڑ کر اکُنیُم کو گئے۔,Q 2مگر یہُودِیوں نے خُدا پرست اور عِزّت دار عَورتوں اور شہر کے رئِیسوں کو اُبھارا اور پَو لُس اور برنبا س کو ستانے پر آمادہ کر کے اُنہیں اپنی سرحدّوں سے نِکال دِیا۔_7 1اور اُس تمام عِلاقہ میں خُدا کا کلام پَھیل گیا۔ 0غَیر قَوم والے یہ سُن کر خُوش ہُوئے اور خُدا کے کلام کی بڑائی کرنے لگے اور جِتنے ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے مُقرّر کِئے گئے تھے اِیمان لے آئے۔ /کیونکہ خُداوند نے ہمیں یہ حُکم دِیا ہے کہ مَیں نے تُجھ کو غَیر قَوموں کے لِئے نُور مُقرّرکِیا تاکہ تُو زمِین کی اِنتِہا تک نجات کا باعِث ہو۔'G .پَولُس اور برنباس دِلیر ہو کر کہنے لگے کہ ضُرُور تھا کہ خُدا کا کلام پہلے تُمہیں سُنایا جائے لیکن چُونکہ تُم اُس کو ردّ کرتے ہو اور اپنے آپ کو ہمیشہ کی زِندگی کے ناقابِل ٹھہراتے ہو تو دیکھو ہم غَیر قَوموں کی طرف مُتوجِّہ ہوتے ہیں۔B} -مگر یہُودی اِتنی بِھیڑ دیکھ کر حَسد سے بھر گئے اور پَولُس کی باتوں کی مُخالفت کرنے اور کُفر بَکنے لگے۔  ,دُوسرے سبت کو تقرِیباً سارا شہر خُدا کا کلام سُننے کو اِکٹّھا ہُؤا۔J   +جب مجلِس برخاست ہُوئی تو بُہت سے یہُودی اور خُدا پرست نومُرِید یہُودی پَو لُس اور برنبا س کے پِیچھے ہو لِئے ۔ اُنہوں نے اُن سے کلام کِیا اور ترغِیب دی کہ خُدا کے فضل پر قائِم رہو۔$ A *اُن کے باہر جاتے وقت لوگ مِنّت کرنے لگے کہ اگلے سبت کو بھی یہ باتیں ہمیں سُنائی جائیں۔> u )اَے تحقِیر کرنے والو! دیکھو ۔ تعجُّب کرو اور مِٹ جاؤ کیونکہ مَیں تُمہارے زمانہ میں ایک کام کرتا ہُوں ۔ اَیسا کام کہ اگر کوئی تُم سے بیان کرے تو کبھی اُس کا یقِین نہ کرو گے۔ # (پس خبردار! اَیسا نہ ہو کہ جو نبِیوں کی کِتاب میں آیا ہے وہ تُم پر صادِق آئے کہ۔oW 'اور مُوسیٰ کی شرِیعت کے باعِث جِن باتوں سے تُم بَری نہیں ہو سکتے تھے اُن سب سے ہر ایک اِیمان لانے والااُس کے باعِث بَری ہوتا ہے۔7g &پس اَے بھائِیو! تُمہیں معلُوم ہو کہ اُسی کے وسِیلہ سے تُم کو گُناہوں کی مُعافی کی خبر دی جاتی ہے۔ta %مگر جِس کو خُدا نے جِلایا اُس کے سڑنے کی نَوبت نہیں پُہنچی۔pY $کیونکہ داؤُد تو اپنے وقت میں خُدا کی مرضی کا تابِعدار رہ کر سو گیا اور اپنے باپ دادا سے جا مِلا اور اُس کے سڑنے کی نَوبت پُہنچی۔ !~|}r|yzyy wwMvOu4ts6rNqpp=^<<:9876654e33221t0J..}-,h+*))('w&&$$#"!> 7k-O($Vwk+9bO  @ ODJ2#]اُنہوں نے یہ سُن کر خُدا کی تمجِید کی ۔ پِھر اُس سے کہا اَے بھائی تُو دیکھتا ہے کہ یہُودِیوں میں ہزارہا آدمی اِیمان لے آئے ہیں اور وہ سب شرِیعت کے بارے میں سرگرم ہیں۔;"oاُس نے اُنہیں سلام کر کے جو کُچھ خُدا نے اُس کی خِدمت سے غَیر قَوموں میں کِیا تھا مُفصّل بیان کِیا۔!-اور دُوسرے دِن پَولُس ہمارے ساتھ یعقُو ب کے پاس گیا اور سب بزُرگ وہاں حاضِر تھے۔} sجب ہم یروشلِیم میں پُہنچے تو بھائی بڑی خُوشی کے ساتھ ہم سے مِلے۔oWاور قَیصر یہ سے بھی بعض شاگِرد ہمارے ساتھ چلے اور ایک قدِیم شاگِرد مَنَاسو ن کُپری کو ساتھ لے آئے تاکہ ہم اُس کے ہاں مِہمان ہوں۔yاُن دِنوں کے بعد ہم اپنے سفر کا اسباب تیّار کر کے یروشلِیم کو گئے۔ جب اُس نے نہ مانا تو ہم یہ کہہ کر چُپ ہو گئے کہ خُداوند کی مَرضی پُوری ہو۔>u مگر پَولُس نے جواب دِیا کہ تُم کیا کرتے ہو؟ کیوں رو رو کر میرا دِل توڑتے ہو؟ مَیں تو یروشلِیم میں خُداوند یِسُوع کے نام پر نہ صِرف باندھے جانے بلکہ مَرنے کو بھی تیّار ہُوں۔' جب یہ سُنا تو ہم نے اور وہاں کے لوگوں نے اُس کی مِنّت کی کہ یروشلِیم کو نہ جائے۔% اُس نے ہمارے پاس آ کر پَولُس کا کمربند لِیا اور اپنے ہاتھ پاؤں باندھ کر کہا رُوحُ القُدس یُوں فرماتا ہے کہ جِس شخص کا یہ کمربند ہے اُس کو یہُودی یروشلِیم میں اِسی طرح باندھیں گے اور غَیر قَوموں کے ہاتھ میں حوالہ کریں گے۔|q اور جب ہم وہاں بُہت روز رہے تو اگبُس نام ایک نبی یہُودیہ سے آیا۔mS اُس کی چار کُنواری بیٹِیاں تِھیں جو نبُوّت کرتی تِھیں۔Z-دُوسرے دِن ہم روانہ ہو کر قَیصر یہ میں آئے اور فِلِپُّس مُبشر کے گھر جو اُن ساتوں میں سے تھا اُتر کر اُس کے ساتھ رہے۔T!اور ہم صُور سے جہاز کا سفر تمام کر کے پَتُلمِیس میں پُہنچے اور بھائِیوں کو سلام کِیا اور ایک دِن اُن کے ساتھ رہے۔3اور ایک دُوسرے سے وِداع ہو کر ہم تو جہاز پر چڑھے اور وہ اپنے اپنے گھر واپس چلے گئے۔H اور جب وہ دِن گُذر گئے تو اَیسا ہُؤا کہ ہم نِکل کر روانہ ہُوئے اور سب نے بِیوِیوں اور بچّوں سمیت ہم کو شہر کے باہر تک پُہنچایا ۔ پِھر ہم نے سمُندر کے کنارے گُھٹنے ٹیک کر دُعا کی۔b=جب شاگِردوں کو تلاش کر لِیا تو ہم سات روز وہاں رہے ۔ اُنہوں نے رُوح کی معرفت پَولُس سے کہا کہ یروشلِیم میں قدَم نہ رکھنا۔Y+جب کُپُر س نظر آیا تو اُسے بائیں ہاتھ چھوڑ کر سُور یہ کو چلے اور صُور میں اُترے کیونکہ وہاں جہاز کا مال اُتارنا تھا۔5پِھر ایک جہاز سِیدھا فینِیکے کو جاتا ہُؤا مِلا اور اُس پر سوار ہو کر روانہ ہُوئے۔ اور جب ہم اُن سے بمُشکِل جُدا ہو کر جہاز پر روانہ ہُوئے تو اَیسا ہُؤا کہ سِیدھی راہ سے کوس میں آئے اور دُوسرے دِن رُدُس میں اور وہاں سے پتر ہ میں۔R&اور خاص کر اِس بات پر غمگین تھے جو اُس نے کہی تھی کہ تُم پِھر میرا مُنہ نہ دیکھو گے ۔ پِھر اُسے جہاز تک پُہنچایا۔{o%اور وہ سب بُہت روئے اور پَولُس کے گلے لگ لگ کر اُس کے بوسے لِئے۔o W$اُس نے یہ کَہہ کر گُھٹنے ٹیکے اور اُن سب کے ساتھ دُعا کی۔; o#مَیں نے تُم کو سب باتیں کر کے دِکھا دِیں کہ اِس طرح مِحنت کر کے کمزوروں کو سنبھالنا اور خُداوند یِسُو ع کی باتیں یاد رکھنا چاہئے کہ اُس نے خُود کہا دینا لینے سے مُبارک ہے۔ #"تُم آپ جانتے ہو کہ اِنہی ہاتھوں نے میری اور میرے ساتِھیوں کی حاجتیں رفع کِیں۔n U!مَیں نے کِسی کی چاندی یا سونے یا کپڑے کا لالچ نہیں کِیا۔   اب مَیں تُمہیں خُدا اور اُس کے فضل کے کلام کے سپُرد کرتا ہُوں جو تُمہاری ترقّی کر سکتا ہے اور تمام مُقدّسوں میں شرِیک کر کے مِیراث دے سکتا ہے۔Mاِس لِئے جاگتے رہو اور یاد رکھّو کہ مَیں تِین برس تک رات دِن آنسُو بہا بہا کر ہر ایک کو سمجھانے سے باز نہ آیا۔I اور خُود تُم میں سے اَیسے آدمی اُٹھیں گے جو اُلٹی اُلٹی باتیں کہیں گے تاکہ شاگِردوں کو اپنی طرف کھینچ لیں۔Kمَیں یہ جانتا ہُوں کہ میرے جانے کے بعد پھاڑنے والے بھیڑئے تُم میں آئیں گے جِنہیں گلّہ پر کُچھ ترس نہ آئے گا۔/Wپس اپنی اور اُس سارے گلّہ کی خبرداری کرو جِس کا رُوحُ القُدس نے تُمہیں نِگہبان ٹھہرایا تاکہ خُدا کی کلِیسیا کی گلّہ بانی کرو جِسے اُس نے خاص اپنے خُون سے مول لِیا۔کیونکہ مَیں خُدا کی ساری مرضی تُم سے پُورے طَور پر بیان کرنے سے نہ جِھجکا۔پس مَیں آج کے دِن تُمہیں قطعی کہتا ہُوں کہ سب آدمِیوں کے خُون سے پاک ہُوں۔Y+اور اب دیکھو مَیں جانتا ہُوں کہ تُم سب جِن کے درمِیان مَیں بادشاہی کی مُنادی کرتا پِھرا میرا مُنہ پِھر نہ دیکھو گے۔b=لیکن مَیں اپنی جان کو عزِیز نہیں سمجھتا کہ اُس کی کُچھ قدر کرُوں بمُقابلہ اِس کے کہ اپنا دَور اور وہ خِدمت جو خُداوند یِسُو ع سے پائی ہے پُوری کرُوں یعنی خُدا کے فضل کی خُوشخبری کی گواہی دُوں۔Rسِوا اِس کے کہ رُوحُ القُدس ہر شہر میں گواہی دے دے کر مُجھ سے کہتا ہے کہ قَید اور مُصِیبتیں تیرے لِئے تیّار ہیں۔Gاور اب دیکھو مَیں رُوح میں بندھا ہُؤا یروشلِیم کو جاتا ہُوں اور نہ معلُوم کہ وہاں مُجھ پر کیا کیا گُذرے۔~}بلکہ یہُودِیوں اوریُونانیِوں کے رُوبرُو گواہی دیتا رہا کہ خُدا کے سامنے تَوبہ کرنا اور ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح پر اِیمان لانا چاہئے۔K}اور جو جو باتیں تُمہارے فائِدہ کی تِھیں اُن کے بیان کرنے اور علانِیہ اور گھر گھر سِکھانے سے کبھی نہ جِھجکا۔ | یعنی کمال فروتنی سے اور آنسُو بہا بہا کر اور اُن آزمایشوں میں جو یہُودِیوں کی سازِش کے سبب سے مُجھ پر واقِع ہُوئِیں خُداوند کی خِدمت کرتا رہا۔v{eجب وہ اُس کے پاس آئے تو اُن سے کہا تُم خُود جانتے ہو کہ پہلے ہی دِن سے کہ مَیں نے آسِیہ میں قدم رکھّا ہر وقت تُمہارے ساتھ کِس طرح رہا۔z-اور اُس نے مِیلیتُس سے اِفِسُس میں کہلا بھیجا اور کلِیسیا کے بزُرگوں کو بُلایا۔Jy کیونکہ پَولُس نے یہ ٹھان لِیا تھا کہ اِفِسُس کے پاس سے گُذرے اَیسا نہ ہو کہ اُسے آسِیہ میں دیر لگے ۔ اِس لِئے کہ وہ جلدی کرتا تھا کہ اگر ہو سکے تو پِنتیکُست کا دِن یروشلِیم میں ہو۔jxMاور وہاں سے جہاز پر روانہ ہو کر دُوسرے دِن خِیُس کے سامنے پُہنچے اور تِیسرے دِن سامُس تک آئے اور اگلے دِن مِیلیتُس میں آ گئے۔~wuپس جب وہ اسُّس میں ہمیں مِلا تو ہم اُسے چڑھا کر مِتُلینے میں آئے۔v+ ہم جہاز تک آگے جا کر اِس اِرادہ سے اسُّس کو روانہ ہُوئے کہ وہاں پُہنچ کر پَولُس کو چڑھا لیں کیونکہ اُس نے پَیدل جانے کا اِرادہ کر کے یِہی تجوِیز کی تھی۔wug اور وہ اُس لڑکے کو جِیتا لائے اور اُن کی بڑی خاطِر جمع ہُوئی۔Nt پِھر اُوپر جا کر روٹی توڑی اور کھا کر اِتنی دیر تک اُن سے باتیں کرتا رہا کہ پَو پھٹ گئی ۔ پِھر وہ روانہ ہو گیا۔s) پَولُس اُتر کر اُس سے لِپٹ گیا اور گلے لگا کر کہا گھبراؤ نہیں ۔ اِس میں جان ہے۔jrM اور یُوتخُس نام ایک جوان کھڑکی میں بَیٹھا تھا ۔ اُس پر نِیند کا بڑا غَلبہ تھا اور جب پَولُس زِیادہ دیر تک باتیں کرتا رہا تو وہ نِیند کے غلبہ میں تِیسری منزل سے گِر پڑا اور اُٹھایا گیا تو مُردہ تھا۔uqcجِس بالاخانہ پر ہم جمع تھے اُس میں بُہت سے چراغ جَل رہے تھے۔p'ہفتہ کے پہلے دِن جب ہم روٹی توڑنے کے لِئے جمع ہُوئے تو پَولُس نے دُوسرے دِن روانہ ہونے کا اِرادہ کر کے اُن سے باتیں کِیں اور آدھی رات تک کلام کرتا رہا۔toaاور عِیدِ فطِیر کے دِنوں کے بعد ہم فِلّپی سے جہاز پر روانہ ہو کر پانچ دِن کے بعد تروآ س میں اُن کے پاس پُہنچے اور سات دِن وہِیں رہے۔Zn-یہ آگے جا کر تروآ س میں ہماری راہ دیکھتے رہے۔jmMاور پُرُس کا بیٹا سو پَترُس جو بیرِ یہ کا تھا اورتھِسّلنِیکیوں میں سے ارِستر خُس اور سِکُندُ س اور گَیُس جو دِربے کا تھا اور تِیمُتِھیُس اور آسِیہ کا تُخِکس اور ترُفِمُس آسِیہ تک اُس کے ساتھ گئے۔%lCجب تِین مہِینے رہ کر سُور یہ کی طرف جہاز پر روانہ ہونے کو تھا تو یہُودِیوں نے اُس کے برخِلاف سازِش کی ۔ پِھر اُس کی یہ صلاح ہُوئی کہ مَکِدُنیہ ہو کر واپس جائے۔ k اور اُس عِلاقہ سے گُذر کر اور اُنہیں بُہت نصِیحت کر کے یُونا ن میں آیا۔Zj /جب ہُلّڑ مَوقُوف ہو گیا تو پَولُس نے شاگِردوں کو بُلوا کر نصِیحت کی اور اُن سے رُخصت ہو کر مَکِدُنیہ کو روانہ ہُؤا۔Ni)یہ کہہ کر اُس نے مجلِس کو برخاست کِیا۔-hS(کیونکہ آج کے بَلوے کے سبب سے ہمیں اپنے اُوپر نالِش ہونے کا اندیشہ ہے اِس لِئے کہ اِس کی کوئی وجہ نہیں ہے اور اِس صُورت میں ہم اِس ہنگامہ کی جواب دِہی نہ کر سکیں گے۔g5'اور اگر تُم کِسی اَور اَمر کی تحقِیقات چاہتے ہو تو باضابطہ مجلِس میں فَیصلہ ہو گا۔xfi&پس اگر دیمیترِ یُس اور اُس کے ہم پیشہ کِسی پر دعویٰ رکھتے ہوں تو عدالت کُھلی ہے اور صُوبہ دار مَوجُود ہیں ۔ ایک دُوسرے پر نالِش کریں۔=es%کیونکہ یہ لوگ جِن کو تُم یہاں لائے ہو نہ مَندر کو لُوٹنے والے ہیں نہ ہماری دیوی کی بدگوئی کرنے والے۔Cd$پس جب کوئی اِن باتوں کے خِلاف نہیں کہہ سکتا تو واجِب ہے کہ تُم اِطمِینان سے رہو اور بے سوچے کُچھ نہ کرو۔`c9#پِھر شہر کے مُحرِّر نے لوگوں کو ٹھنڈا کر کے کہا اَے اِفِسیِو!کَون سا آدمی نہیں جانتا کہ اِفِسیِوں کا شہر بڑی دیوی اَرتمِس کے مَندِر اور اُس مُورت کا مُحافِظ ہے جو زِیُو س کی طرف سے گِری تھی؟۔_b7"جب اُنہیں معلُوم ہُؤا کہ یہ یہُودی ہے تو سب ہم آواز ہو کر کوئی دو گھنٹے تک چِلاّتے رہے کہ اِفِسِیوں کی اَرتمِس بڑی ہے۔ a9!پِھر اُنہوں نے اِسکندر کو جِسے یہُودی پیش کرتے تھے بِھیڑ میں سے نِکال کر آگے کر دِیا اور اِسکندر نے ہاتھ سے اِشارہ کر کے مجمع کے سامنے عُذر بیان کرنا چاہا۔` اور بعض کُچھ چِلاّئے اور بعض کُچھ کیونکہ مجلِس دَرہم بَرہم ہو گئی تھی اور اکثر لوگوں کو یہ بھی خبر نہ تھی کہ ہم کِس لِئے اِکٹّھے ہُوئے ہیں۔Z_-اور آسیہ کے حاکِموں میں سے اُس کے بعض دوستوں نے آدمی بھیج کر اُس کی مِنّت کی کہ تماشا گاہ میں جانے کی جُرأت نہ کرنا۔v^eجب پَولُس نے مجمع میں جانا چاہا تو شاگِردوں نے جانے نہ دِیا۔]3اور تمام شہر میں ہَلچَل پڑ گئی اور لوگوں نے گَیُس اور ارِستر خُس مَکِدُنیہ والوں کو جو پَولُس کے ہم سفر تھے پکڑ لِیا اور ایک دِل ہو کر تماشا گاہ کو دَوڑے۔$\Aوہ یہ سُن کرقہرسے بھر گئے اور چِلاّ چِلاّ کر کہنے لگے کہ اِفِسِیو ں کی اَرتمِس بڑی ہے۔V[%پس صِرف یہی خطرہ نہیں کہ ہمارا پیشہ بے قدر ہو جائے گا بلکہ بڑی دیوی اَرتمِس کا مَندِر بھی ناچِیز ہو جائے گا اور جِسے تمام آسِیہ اور ساری دُنیا پُوجتی ہے خُود اُس کی بھی عظمت جاتی رہے گی۔qZ[اور تُم دیکھتے اور سُنتے ہو کہ صِرف اِفِسُس ہی میں نہیں بلکہ تقرِیباً تمام آسِیہ میں اِس پَولُس نے بُہت سے لوگوں کو یہ کہہ کر قائِل اور گُمراہ کر دِیا ہے کہ جو ہاتھ کے بنائے ہُوئے ہیں وہ خُدا نہیں ہیں۔oYWاُس نے اُن کو اور اُن کے مُتعلِّق اَور پیشہ والوں کو جمع کر کے کہا اَے لوگو! تُم جانتے ہو کہ ہماری آسُودگی اِسی کام کی بدَولت ہے۔^X5کیونکہ دیمیترِ یُس نام ایک سُنار تھا جو اَرتمِس کے رُوپَہلے مَندِر بنوا کر اُس پیشہ والوں کو بُہت کام دِلوا دیتا تھا۔TW!اُس وقت اِس طرِیق کی بابت بڑا فساد اُٹھا۔`V9پس اپنے خِدمت گُذاروں میں سے دو شخص یعنی تِیمُتِھیُس اور اِراستُس کو مَکِدُنیہ میں بھیج کر آپ کُچھ عرصہ آسِیہ میں رہا۔U+جب یہ ہو چُکا تو پَولُس نے جی میں ٹھانا کہ مَکِدُنیہ اور اَخیہ سے ہو کر یروشلِیم کو جاؤں گا اور کہا کہ وہاں جانے کے بعد مُجھے رومہ بھی دیکھنا ضرُور ہے۔|Tqاِسی طرح خُداوند کا کلام زور پکڑ کر پَھیلتا اور غالِب ہوتا گیا۔S)اور بُہت سے جادُوگروں نے اپنی اپنی کِتابیں اِکٹّھی کر کے سب لوگوں کے سامنے جلا دِیں اور جب اُن کی قِیمت کا حِساب ہُؤا تو پچاس ہزار رُوپَے کی نِکلِیں۔1R[اور جو اِیمان لائے تھے اُن میں سے بُہتیروں نے آ کر اپنے اپنے کاموں کا اِقرار اور اِظہار کِیا۔ Qاور یہ بات اِفِسُس کے سب رہنے والے یہُودِیوں اور یُونانِیوں کو معلُوم ہو گئی ۔ پس سب پر خَوف چھا گیا اور خُداوند یِسُوع کے نام کی بزُرگی ہُوئی۔Pاور وہ شخص جِس پر بُری رُوح تھی کُود کر اُن پر جا پڑا اور دونوں پر غالِب آ کر اَیسی زِیادتی کی کہ وہ ننگے اور زخمی ہو کر اُس گھر سے نِکل بھاگے۔POبُری رُوح نے جواب میں اُن سے کہا کہ یِسُوع کو تو مَیں جانتی ہُوں اور پَولُس سے بھی واقِف ہُوں مگر تُم کَون ہو؟۔{Noاور سِکِوا یہُودی سردار کاہِن کے سات بیٹے اَیسا کِیا کرتے تھے۔M مگر بعض یہُودِیوں نے جو جھاڑ پُھونک کرتے پِھرتے تھے یہ اِختیار کِیا کہ جِن میں بُری رُوحیں ہوں اُن پر خُداوند یِسُوع کا نام یہ کہہ کر پُھوکیں کہ جِس یِسُوع کی پَولُس مُنادی کرتا ہے مَیں تُم کو اُسی کی قَسم دیتا ہُوں۔&LE یہاں تک کہ رُومال اور پٹکے اُس کے بدن سے چُھؤا کر بِیماروں پر ڈالے جاتے تھے اور اُن کی بِیمارِیاں جاتی رہتی تِھیں اور بُری رُوحیں اُن میں سے نِکل جاتی تِھیں۔rK] اور خُدا پَولُس کے ہاتھوں سے خاص خاص مُعجِزے دِکھاتا تھا۔IJ  دو برس تک یِہی ہوتا رہا ۔ یہاں تک کہ آسِیہ کے رہنے والوں کیا یہُودی کیا یُونانی سب نے خُداوند کا کلام سُنا۔ZI- لیکن جب بعض سخت دِل اور نافرمان ہو گئے بلکہ لوگوں کے سامنے اِس طرِیق کو بُرا کہنے لگے تو اُس نے اُن سے کنارہ کر کے شاگِردوں کو اَلگ کر لِیا اور ہر روز تُرنّس کے مدرسہ میں بحث کِیا کرتا تھا۔lHQپِھر وہ عِبادت خانہ میں جا کر تِین مہِینے تک دِلیری سے بولتا اور خُدا کی بادشاہی کی بابت بحث کرتا اور لوگوں کو قائِل کرتا رہا۔FGاور وہ سب تخمِیناً بارہ آدمی تھے۔^F5جب پَولُس نے اُن پر ہاتھ رکھّے تو رُوحُ القُدس اُن پر نازِل ہُؤا اور وہ طرح طرح کی زُبانیں بولنے اور نبُوّت کرنے لگے۔sE_اُنہوں نے یہ سُن کر خُداوند یِسُوع کے نام کا بپتِسمہ لِیا۔sD_پَولُس نے کہا یُوحنّا نے لوگوں کو یہ کہہ کر تَوبہ کا بپتِسمہ دِیا کہ جو میرے پِیچھے آنے والا ہے اُس پر یعنی یِسُوع پر اِیمان لانا۔Cاُس نے کہا پس تُم نے کِس کا بپتِسمہ لِیا؟ اُنہوں نے کہا یُوحنّا کا بپتِسمہ۔yBkاُن سے کہا کیا تُم نے اِیمان لاتے وقت رُوحُ القُدس پایا اُنہوں نے اُس سے کہا کہ ہم نے تو سُنا بھی نہیں کہ رُوحُ القُدس نازِل ہُؤا ہے۔sA aاور جب اُپلّو س کُرِنتھُس میں تھا تو اَیسا ہُؤا کہ پَولُس اُوپر کے عِلاقہ سے گُذر کر اِفِسُس میں آیا اور کئی شاگِردوں کو دیکھ کر۔S@کیونکہ وہ کِتابِ مُقدّس سے یِسُوع کا مسِیح ہونا ثابِت کر کے بڑے زور شور سے یہُودِیوں کو علانِیہ قائِل کرتا رہا۔?yجب اُس نے اِرادہ کِیا کہ پار اُتر کر اَخیہ کو جائے تو بھائِیوں نے اُس کی ہِمّت بڑھا کر شاگِردوں کو لِکھا کہ اُس سے اچھّی طرح مِلنا ۔ اُس نے وہاں پُہنچ کر اُن لوگوں کی بڑی مدد کی جو فضل کے سبب سے اِیمان لائے تھے۔>5وہ عِبادت خانہ میں دِلیری سے بولنے لگا مگر پرسکِلّہ اور اَکوِلہ اُس کی باتیں سُن کر اُسے اپنے گھر لے گئے اور اُس کو خُدا کی راہ اَور زِیادہ صِحت سے بتائی۔3=_اِس شخص نے خُداوند کی راہ کی تعلِیم پائی تھی اور رُوحانی جوش سے کلام کرتا اور یِسُوع کی بابت صحِیح صحِیح تعلِیم دیتا تھا مگر صِرف یُوحنّا ہی کے بپتِسمہ سے واقِف تھا۔S<پِھر اُپلّو س نام ایک یہُودی اِسکندرِ یہ کی پَیدایش خُوش تقرِیر اور کِتابِ مُقدّس کا ماہِر اِفِسُس میں پُہنچا۔s;_اور چند روز رہ کر وہاں سے روانہ ہُؤا اور ترتِیب وار گلِتیہ کے عِلاقہ اور فرُوگیہ سے گُذرتا ہُؤا سب شاگِردوں کو مضبُوط کرتا گیا۔#:?پِھر قَیصر یہ میں اُتر کر یروشلِیم کو گیا اور کلِیسیا کو سلام کر کے انطاکِیہ میں آیا۔[9/بلکہ یہ کہہ کر اُن سے رُخصت ہُؤا کہ اگر خُدا نے چاہا تو تُمہارے پاس پِھر آؤں گا اور اِفِسُس سے جہاز پر روانہ ہُؤا۔'8Gجب اُنہوں نے اُس سے درخواست کی کہ اَور کُچھ عرصہ ہمارے ساتھ رہ تو اُس نے منظُور نہ کِیا۔G7اور اِفِسُس میں پُہنچ کر اُس نے اُنہیں وہاں چھوڑا اور آپ عِبادت خانہ میں جا کر یہُودِیوں سے بحث کرنے لگا۔q6[پس پَولُس بُہت دِن وہاں رہ کر بھائِیوں سے رُخصت ہُؤا اور چُونکہ اُس نے مَنّت مانی تھی ۔ اِس لِئے کِنخِرییہ میں سر مُنڈایا اور جہاز پر سُوریہ کو روانہ ہُؤا اور پرِسکِلّہ اور اَکوِلہ اُس کے ساتھ تھے۔a5;پِھر سب لوگوں نے عِبادت خانہ کے سردار سوستھِنیس کو پکڑ کر عدالت کے سامنے مارا مگر گلیّو نے اِن باتوں کی کُچھ پروا نہ کی۔Q4اور اُس نے اُنہیں عدالت سے نِکلوا دِیا۔3!لیکن جب یہ اَیسے سوال ہیں جو لَفظوں اور ناموں اور خاص تُمہاری شرِیعت سے عِلاقہ رکھتے ہیں تو تُم ہی جانو۔ مَیں اَیسی باتوں کا مُنصِف بننا نہیںچاہتا۔2'جب پَولُس نے بولنا چاہا تو گلیّو نے یہُودِیوں سے کہا اَے یہُودِیو ! اگر کُچھ ظُلم یا بڑی شرارت کی بات ہوتی تو واجِب تھا کہ میں صبر کر کے تُمہاری سُنتا۔!1; کہنے لگے کہ یہ شخص لوگوں کو ترغِیب دیتا ہے کہ شرِیعت کے برخِلاف خُدا کی پرستِش کریں۔20] جب گلیّو اخیہ کا صُوبہ دار تھا یہُودی ایکا کرکے پَولُس پر چڑھ آئے اور اُسے عدالت میں لے جا کر۔i/K پس وہ ڈیڑھ برس اُن میں رہ کر خُدا کا کلام سِکھاتارہا۔j.M اِس لِئے کہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں اور کوئی شخص تُجھ پر حملہ کر کے ضَرر نہ پُہنچا سکے گا کیونکہ اِس شہر میں میرے بُہت سے لوگ ہیں۔-/ اور خُداوند نے رات کو رویا میں پَولُس سے کہا خَوف نہ کر بلکہ کہے جا اور چُپ نہ رہ۔,yاور عِبادت خانہ کا سردار کرِسپُس اپنے تمام گھرانے سمیت خُداوند پر اِیمان لایا اور بُہت سے کُرِنتھی سُن کر اِیمان لائے اور بپتِسمہ لِیا۔;+oپس وہاں سے چلا گیا اور طِطُس یُوستُس نام ایک خُدا پرست کے گھر گیا جو عِبادت خانہ سے مِلا ہُؤا تھا۔.*Uجب لوگ مُخالِفت کرنے اور کُفر بَکنے لگے تو اُس نے اپنے کپڑے جھاڑ کر اُن سے کہا تُمہارا خُون تُمہاری ہی گرَدن پر ۔ مَیں پاک ہُوں ۔ اب سے غَیر قَوموں کے پاس جاؤں گا۔)%اور جب سِیلا س اور تِیمُتِھیُس مَکِدُنیہ سے آئے تو پَولُس کلام سُنانے کے جوش سے مجبُور ہو کر یہُودِیوں کے آگے گواہی دے رہا تھا کہ یِسُوع ہی مسِیح ہے۔+(Oاور وہ ہر سبت کو عِبادت خانہ میں بحث کرتا اور یہُودِیوں اور یُونانِیوں کو قائِل کرتا تھا۔5'cاور چُونکہ اُن کا ہم پیشہ تھا اُن کے ساتھ رہا اور وہ کام کرنے لگے اوراُن کا پیشہ خَیمہ دوزی تھا۔ &اور وہاں اُس کو اَکوِلہ نام ایک یہُودی مِلا جو پُنطُس کی پَیدایش تھا اور اپنی بِیوی پرسکِلّہ سمیت اطالِیہ سے نیا نیا آیا تھا کیونکہ کلَودِ یُس نے حُکم دِیا تھا کہ سب یہُودی رومہ سے نِکل جائیں ۔ پس وہ اُن کے پاس گیا۔}% uاِن باتوں کے بعد پَولُس اتھینے سے روانہ ہو کر کُرِنتھُس میں آیا۔&$E"مگر چند آدمی اُس کے ساتھ مِل گئے اور اِیمان لے آئے ۔ اُن میں دِیونُسی یُس اریوپگُس کا ایک حاکِم اور دَمَرِس نام ایک عَورت تھی اور بعض اَور بھی اُن کے ساتھ تھے۔b#=!اِسی حالت میں پَولُس اُن کے بِیچ میں سے نِکل گیا۔c"? جب اُنہوں نے مُردوں کی قِیامت کا ذِکر سُنا تو بعض ٹھٹّھا مارنے لگے اور بعض نے کہا کہ یہ بات ہم تُجھ سے پِھر کبھی سُنیں گے۔G!کیونکہ اُس نے ایک دِن ٹھہرایا ہے جِس میں وہ راستی سے دُنیا کی عدالت اُس آدمی کی معرفت کرے گا جِسے اُس نے مُقرّر کِیا ہے اور اُسے مُردوں میں سے جِلا کر یہ بات سب پر ثابِت کر دی ہے۔- Sپس خُدا جہالت کے وقتوں سے چشم پوشی کر کے اب سب آدمِیوں کو ہر جگہ حُکم دیتا ہے کہ تَوبہ کریں۔%پس خُدا کی نسل ہو کر ہم کو یہ خیال کرنا مُناسِب نہیں کہ ذاتِ اِلہٰی اُس سونے یا روپَے یا پتّھر کی مانِند ہے جو آدمی کے ہُنر اور اِیجاد سے گھڑے گئے ہوں۔ykکیونکہ اُسی میں ہم جِیتے اور چلتے پِھرتے اور مَوجُود ہیں ۔ جَیسا تُمہارے شاعِروں میں سے بھی بعض نے کہا ہے کہ ہم تو اُس کی نسل بھی ہیں۔(Iتاکہ خُدا کو ڈُھونڈیں ۔ شاید کہ ٹٹول کر اُسے پائیں ہر چند وہ ہم میں سے کِسی سے دُور نہیں۔ اور اُس نے ایک ہی اَصل سے آدمِیوں کی ہر ایک قَوم تمام رُویِ زمِین پر رہنے کے لِئے پَیدا کی اور اُن کی مِیعادیں اور سکُونت کی حدّیں مُقرّ ر کِیں۔gGنہ کِسی چِیز کا مُحتاج ہو کر آدمِیوں کے ہاتھوں سے خِدمت لیتا ہے کیونکہ وہ تو خُود سب کو زِندگی اور سانس اور سب کُچھ دیتا ہے۔oWجِس خُدا نے دُنیا اور اُس کی سب چِیزوں کو پَیدا کِیا وہ آسمان اور زمِین کا مالِک ہو کر ہاتھ کے بنائے ہُوئے مندروں میں نہیں رہتا۔  چُنانچہ مَیں نے سَیر کرتے اور تُمہارے معبُودوں پر غَور کرتے وقت ایک اَیسی قُربان گاہ بھی پائی جِس پر لِکھا تھا کہ نامعلُوم خُدا کے لِئے ۔ پس جِس کو تُم بغَیر معلُوم کِئے پُوجتے ہو مَیں تُم کو اُسی کی خبر دیتا ہُوں۔taپَولُس نے اریوپگُس کے بِیچ میں کھڑے ہو کر کہا کہ اَے اتھینے والو! مَیں دیکھتا ہُوں کہ تُم ہر بات میں دیوتاؤں کے بڑے ماننے والے ہو۔(اِس لِئے کہ سب اتھینوی اور پردیسی جو وہاں مُقِیم تھے اپنی فُرصت کا وقت نئی نئی باتیں کہنے سُننے کے سِوا اَور کِسی کام میں صَرف نہ کرتے تھے)۔ 9کیونکہ تُو ہمیں انوکھی باتیں سُناتا ہے ۔ پس ہم جاننا چاہتے ہیں کہ اِن سے غرض کیا ہے۔Z-پس وُہ اُسے اپنے ساتھ اریو پگُس پر لے گئے اور کہا آیا ہم کو معلُوم ہو سکتا ہے کہ یہ نئی تعلِیم جو تُو دیتا ہے کیا ہے؟۔ 8~~.}z{zVxwv|udt\sroq^paoomm+lkjzihgedcc/baj`_^]]\r[ZYXX"W+VUTl=K<;998897Q765432m1110|/.-,T+**)('q&%{$##4! Qk Ih> fUk4_D8(مگر جب پَولُس نے اپِیل کی کہ میرا مُقدّمہ شہنشاہ کی عدالت میں فَیصل ہو تو مَیں نے حُکم دِیا کہ جب تک اُسے قَیصر کے پاس نہ بھیجُوں وہ قَید رہے۔'%چُونکہ مَیں اِن باتوں کی تحقِیقات کی بابت اُلجھن میں تھا اِس لِئے اُس سے پُوچھا کیا تُو یرُوشلیم میں جانے کو راضی ہے کہ وہاں اِن باتوں کا فَیصلہ ہو؟۔P&بلکہ اپنے دِین اور کِسی شخص یِسُوع کی بابت اُس سے بحث کرتے تھے جو مَر گیا تھا اور پَولُس اُس کو زِندہ بتاتا ہے۔a%;مگر جب اُس کے مُدَّعی کھڑے ہُوئے تو جِن بُرائیوں کا مُجھے گُمان تھا اُن میں سے اُنہوں نے کِسی کا اِلزام اُس پر نہ لگایا۔b$=پس جب وہ یہاں جمع ہُوئے تو مَیں نے کُچھ دیر نہ کی بلکہ دُوسرے ہی دِن تختِ عدالت پر بَیٹھ کر اُس آدمی کو لانے کا حُکم دِیا۔e#Cاُن کو مَیں نے جواب دِیا کہ رُومیوں کا یہ دستُور نہیں کہ کِسی آدمی کو رِعایتہً سزا کے لِئے حوالہ کریں جب تک کہ مُدّعا علَیہ کو اپنے مُدّعیوں کے رُوبرُو ہو کر دعویٰ کے جواب دینے کا مَوقع نہ مِلے۔e"Cجب مَیں یروشلِیم میں تھا توسردار کاہِنوں اور یہُودِیوں کے بزُرگوں نے اُس کے خِلاف فریاد کی اور سزا کے حُکم کی درخواست کی۔ !اور اُن کے کُچھ عرصہ وہاں رہنے کے بعد فیستُس نے پَولُس کے مُقدّمہ کا حال بادشاہ سے یہ کہہ کر بیان کِیا کہ ایک شخص کو فیلِکس قَید میں چھوڑ گیا ہے۔5 c اور کچھ دِن گُذرنے کے بعد اگرِپّا بادشاہ اور برنِیکے نے قَیصر یہ میں آ کر فیستُس سے مُلاقات کی۔V% پِھر فیستُس نے صلاح کاروں سے مَصلحِت کر کے جواب دِیا کہ تُو نے قَیصر کے ہاں اپِیل کی ہے تو قَیصر ہی کے پاس جائے گا۔L اگر بدکار ہُوں یا مَیں نے قتل کے لائِق کوئی کام کِیا ہے تو مُجھے مَرنے سے اِنکار نہیں لیکن جِن باتوں کا وہ مُجھ پر اِلزام لگاتے ہیں اگر اُن کی کُچھ اَصل نہیں تو اُن کی رِعایت سے کوئی مُجھ کو اُن کے حوالہ نہیں کر سکتا ۔ مَیں قَیصر کے ہاں اپِیل کرتا ہُوں۔@y پَولُس نے کہا مَیں قَیصر کے تختِ عدالت کے سامنے کھڑا ہُوں ۔ میرا مُقدّمہ یہِیں فَیصل ہونا چاہئے ۔ یہُودِیوں کا مَیں نے کُچھ قصُور نہیں کِیا ۔ چُنانچہ تُو بھی خُوب جانتا ہے۔(I مگر فیستُس نے یہُودِیوں کو اپنا اِحسان مند بنانے کی غرض سے پَولُس کو جواب دِیا کیا تُجھے یروشلِیم جانا منظُور ہے کہ تیرا یہ مُقدّمہ وہاں میرے سامنے فَیصل ہو؟۔Pلیکن پَولُس نے یہ عُذر کِیا کہ مَیں نے نہ تو کُچھ یہُودِیوں کی شرِیعت کا گُناہ کِیا ہے نہ ہَیکل کا نہ قَیصر کا۔جب وہ حاضِر ہُؤا تو جو یہُودی یروشلِیم سے آئے تھے وہ اُس کے آس پاس کھڑے ہو کر اُس پر بُہتیرے سخت اِلزام لگانے لگے مگر اُن کو ثابِت نہ کر سکے۔Mوہ اُن میں آٹھ دس دِن رہ کر قَیصر یہ کو گیا اور دُوسرے دِن تختِ عدالت پر بَیٹھ کر پَولُس کے لانے کا حُکم دِیا۔Eپس تُم میں سے جو اِختیار والے ہیں وہ ساتھ چلیں اور اگر اِس شخص میں کُچھ بے جا بات ہو تو اُس کی فریاد کریں۔)Kمگر فیستُس نے جواب دِیا کہ پَولُس تو قَیصر یہ میں قَید ہے اور مَیں آپ جَلد وہاں جاؤں گا۔\1اور اُس کی مُخالِفت میں یہ رِعایت چاہی کہ وہ اُسے یروشلِیم میں بُلا بھیجے اور گھات میں تھے کہ اُسے راہ میں مار ڈالیں۔7اور سردار کاہِنوں اور یہُودِیوں کے رئِیسوں نے اُس کے ہاں پَولُس کے خِلاف فریاد کی۔ پس فیستُس صُوبہ میں داخِل ہو کر تِین روز کے بعد قَیصر یہ سے یروشلِیم کو گیا۔"=لیکن جب دو برس گُذر گئے تو پُرکِیُس فیستُس فیلِکس کی جگہ مُقرّر ہُؤا اور فیلِکس یہُودِیوں کو اپنا اِحسان مندکرنے کی غرض سے پَولُس کو قَید ہی میں چھوڑ گیا۔c?اُسے پَولُس سے کُچھ رُوپَے مِلنے کی اُمّیدبھی تھی اِس لِئے اُسے اَور بھی بُلا بُلا کر اُس کے ساتھ گُفتگُو کِیا کرتا تھا۔!;اور جب وہ راست بازی اور پرہیزگاری اور آیندہ عدالت کا بیان کر رہا تھا تو فیلِکس نے دہشت کھا کر جواب دِیا کہ اِس وقت تو جا ۔ فُرصت پا کر تُجھے پِھر بُلاؤں گا۔اور چند روز کے بعد فیلِکس اپنی بِیوی درُو سِلّہ کو جو یہُودی تھی ساتھ لے کرآیا اور پَولُس کو بُلوا کر اُس سے مسِیح یِسُوع کے دِین کی کیفیّت سُنی۔ucاور صُوبہ دار کو حُکم دِیا کہ اِس کو قَید تو رکھ مگر آرام سے رکھنا اور اِس کے دوستوں میں سے کِسی کو اِس کی خِدمت کرنے سے منع نہ کرنا۔,Qفیلِکس نے جو صحِیح طَور پر اِس طرِیق سے واقِف تھا یہ کہہ کر مُقدّمہ کو مُلتوی کر دِیا کہ جب پلٹن کا سردار لُوسِیا س آئے گا تو مَیں تُمہارا مُقدّمہ فَیصل کرُوں گا۔ سِوا اِس ایک بات کے کہ مَیں نے اُن میں کھڑے ہو کر بُلند آواز سے کہا تھا کہ مُردوں کی قِیامت کے بارے میں آج مُجھ پر تُمہارے سامنے مُقدّمہ ہو رہا ہے۔( Iیا یِہی خُود کہیں کہ جب مَیں صدرعدالت کے سامنے کھڑا تھا تو مُجھ میں کیا بُرائی پائی تھی۔/ Wاور اگر اُن کا مُجھ پر کُچھ دعویٰ تھا تو اُنہیں تیرے سامنے حاضِر ہو کر فریاد کرنا واجِب تھا۔a ;اُنہوں نے بغَیر ہنگامہ یا بلوے کے مُجھے طہارت کی حالت میں یہ کام کرتے ہُوئے ہَیکل میں پایا ۔ ہاں آسیہ کے چند یہُودی تھے۔ %بُہت برسوں کے بعد مَیں اپنی قَوم کو خَیرات پُہنچانے اور نذریں چڑھانے آیا تھا۔Lاِسی لِئے مَیں خُود بھی کوشِش میں رہتا ہُوں کہ خُدا اور آدمِیوں کے باب میں میرا دِل مُجھے کبھی ملامت نہ کرے۔eCاور خُدا سے اُسی بات کی اُمّید رکھتا ہُوں جِس کے وہ خُود بھی مُنتظِر ہیں کہ راست بازوں اور ناراستوں دونوں کی قِیامت ہو گی۔ لیکن تیرے سامنے یہ اِقرار کرتا ہُوں کہ جِس طرِیق کو وہ بِدعت کہتے ہیں اُسی کے مُطابِق مَیں اپنے باپ دادا کے خُدا کی عِبادت کرتا ہُوں اور جو کُچھ تَورَیت اور نبِیوں کے صحِیفوں میں لِکھا ہے اُس سب پر میرا اِیمان ہے۔%C اور نہ وہ اِن باتوں کو جِن کا مُجھ پر اب اِلزام لگاتے ہیں تیرے سامنے ثابِت کر سکتے ہیں۔\1 اور اُنہوں نے مُجھے نہ ہَیکل میں کِسی کے ساتھ بحث کرتے یا لوگوں میں فساد اُٹھاتے پایا نہ عِبادت خانوں میں نہ شہر میں۔7g تُو دریافت کر سکتا ہے کہ بارہ دِن سے زِیادہ نہیں ہُوئے کہ مَیں یروشلِیم میں عِبادت کرنے گیا تھا۔X) جب حاکِم نے پَولُس کو بولنے کا اِشارہ کِیا تو اُس نے جواب دِیا ۔ چُونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ تُو بُہت برسوں سے اِس قَوم کی عدالت کرتا ہے اِس لِئے میں خاطِر جمعی سے اپنا عُذر بیان کرتا ہُوں۔! اور یہُودِیوں نے بھی اِس دعویٰ میں مُتفِق ہو کر کہا کہ یہ باتیں اِسی طرح ہیں۔اور اُس کے مُدّعیوں کو حُکم دِیا کہ تیرے پاس جائیں[ اِسی سے تحقِیق کر کے تُو آپ اِن سب باتوں کو دریافت کر سکتا ہے جِن کا ہم اِس پر اِلزام لگاتے ہیں۔ لیکن لُوسِیا س سردار آ کر بڑی زبردستی سے اُسے ہمارے ہاتھ سے چِھین لے گیا۔k~Oاِس نے ہَیکل کو ناپاک کرنے کی بھی کوشِش کی تھی اور ہم نے اِسے پکڑا ]اور ہم نے چاہا کہ اپنی شرِیعت کے مُوافِق اِس کی عدالت کریں۔`}9کیونکہ ہم نے اِس شخص کو مُفسِد اور دُنیا کے سب یہُودِیوں میں فِتنہ انگیز اور ناصِریوں کے بِدعتی فِرقہ کا سرگُروہ پایا۔Y|+مگر اِس لِئے کہ تُجھے زِیادہ تکلِیف نہ دُوں مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُو مِہربانی سے ہماری دو ایک باتیں سُن لے۔{ہم ہر طرح اور ہر جگہ کمال شُکر گُذاری کے ساتھ تیرا اِحسان مانتے ہیں۔dzAجب وہ بُلایا گیا تو تِرطُلُس اِلزام لگا کر کہنے لگا کہ اَے فیلِکس بہادُر! چُونکہ تیرے وسِیلہ سے ہم بڑے امن میں ہیں اور تیری دُور اندیشی سے اِس قَوم کے فائِدہ کے لِئے خرابِیوں کی اِصلاح ہوتی ہے۔y 3پانچ دِن کے بعد حننّیا ہ سردار کاہِن بعض بزُرگوں اور تِرطُلُس نام ایک وکِیل کو ساتھ لے کر وہاں آیا اور اُنہوں نے حاکِم کے سامنے پَولُس کے خِلاف فریاد کی۔txa#اُس سے کہا کہ جب تیرے مُدّعی بھی حاضِر ہوں گے تو مَیں تیرا مُقدّمہ کرُوں گا اور اُسے ہیرودِ یس کے قلعہ میں قَید رکھنے کا حُکم دِیا۔ w9"اُس نے خَط پڑھ کر پُوچھا کہ یہ کِس صُوبہ کا ہے؟ اور یہ معلُوم کر کے کہ کِلِکیہ کا ہے۔0vY!اُنہوں نے قَیصر یہ میں پُہنچ کر حاکِم کو خَط دے دِیا اور پَولُس کو بھی اُس کے آگے حاضِر کِیا۔u اور دُوسرے دِن سواروں کو اُس کے ساتھ جانے کے لِئے چھوڑ کر آپ قلعہ کو پِھرے۔"t=پس سِپاہیوں نے حُکم کے مُوافِق پَولُس کو لے کر راتوں رات انتیپترِ س میں پُہنچا دِیا۔Vs%اور جب مُجھے اِطلاع ہُوئی کہ اِس شخص کے برخِلاف سازِش ہونے والی ہے تو مَیں نے اِسے فوراً تیرے پاس بھیج دِیا ہے اور اِس کے مُدّعیوں کو بھی حُکم دے دِیا ہے کہ تیرے سامنے اِس پر دعویٰ کریں۔rاور معلُوم ہُؤا کہ وہ اپنی شرِیعت کے مَسٔلوں کی بابت اُس پر نالِش کرتے ہیں لیکن اُس پر کوئی اَیسا اِلزام نہیں لگایا گیا کہ قتل یا قَید کے لائِق ہو۔Tq!اور اِس بات کے دریافت کرنے کا اِرادہ کر کے کہ وہ کِس سبب سے اُس پر نالِش کرتے ہیں اُسے اُن کی صدرعدالت میں لے گیا۔fpEاِس شخص کو یہُودِیوں نے پکڑ کر مار ڈالنا چاہا مگر جب مُجھے معلُوم ہُؤا کہ یہ رُومی ہے تو فَوج سمیت چڑھ گیا اور چُھڑا لایا۔ioKکلَودِ یُس لُوسِیا س کا فیلِکس بہادُر حاکِم کو سلام۔_اور مَیں زمِین پر گِر پڑا اور یہ آواز سُنی کہ اَے ساؤ ُل اَے ساؤُ ل!تُو مُجھے کیوں ستاتا ہے؟۔q=[جب مَیں سفر کرتا کرتا دمِشق کے نزدِیک پُہنچا تو اَیسا ہُؤا کہ دوپہر کے قرِیب یکایک ایک بڑا نُور آسمان سے میرے گِرداگِرد آ چمکا۔R<چُنانچہ سردار کاہِن اور سب بزُرگ میرے گواہ ہیں کہ اُن سے مَیں بھائِیوں کے نام خَط لے کر دمِشق کو روانہ ہُؤا تاکہ جِتنے وہاں ہوں اُنہیں بھی باندھ کر یروشلِیم میں سزا دِلانے کو لاؤں۔~;uچُنانچہ مَیں نے مَردوں اور عَورتوں کو باندھ باندھ کر اور قَیدخانہ میں ڈال ڈال کر مسیِحی طرِیق والوں کو یہاں تک ستایا کہ مَروا بھی ڈالا۔4:aمَیں یہُودی ہُوں اور کِلِکیہ کے شہر تَرسُس میں پَیدا ہُؤا مگر میری تربِیّت اِس شہر میں گملی ایل کے قدموں میں ہُوئی اور مَیں نے باپ دادا کی شرِیعت کی خاص پابندی کی تعلِیم پائی اور خُدا کی راہ میں اَیسا سرگرم تھا جَیسے تُم سب آج کے دِن ہو۔59cجب اُنہوں نے سُنا کہ ہم سے عِبرانی زُبان میں بولتا ہے تو اَور بھی چُپ چاپ ہو گئے ۔ پس اُس نے کہا۔8 اَے بھائِیو اور بزُرگو! میرا عُذر سُنو جو اَب تُم سے بیان کرتا ہُوں۔7%(جب اُس نے اُسے اِجازت دی تو پَولُس نے سِیڑھیوں پر کھڑے ہو کر لوگوں کو ہاتھ سے اِشارہ کِیا ۔ جب وہ چُپ چاپ ہو گئے تو عِبرانی زُبان میں یُوں کہنے لگا کہ۔ 6 'پَولُس نے کہا مَیں یہُودی آدمی کِلِکیہ کے مشہُور شہر تَرسُس کا باشِندہ ہُوں ۔ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے لوگوں سے بولنے کی اِجازت دے۔<5q&کیا تُو وہ مِصری نہیں جو اِس سے پہلے غازِیوں میں سے چار ہزار آدمِیوں کو باغی کر کے جنگل میں لے گیا؟۔ 49%ا ور جب پَولُس کو قلعہ کے اندر لے جانے کو تھے تو اُس نے پلٹن کے سردار سے کہا کیا مُجھے اِجازت ہے کہ تُجھ سے کُچھ کہُوں؟ اُس نے کہا کیا تُو یُونانی جانتا ہے؟۔3)$کیونکہ لوگوں کی بِھیڑ یہ چِلاّتی ہُوئی اُس کے پِیچھے پڑی کہ اُس کا کام تمام کر۔.2U#جب سِیڑھیوں پر پُہنچا تو بِھیڑ کی زبردستی کے سبب سے سِپاہِیوں کو اُسے اُٹھا کر لے جانا پڑا۔x1i"بِھیڑ میں سے بعض کُچھ چِلاّئے اور بعض کُچھ ۔ پس جب ہُلّڑ کے سبب سے کُچھ حقِیقت دریافت نہ کر سکا تو حُکم دِیا کہ اُسے قلعہ میں لے جاؤ۔ 0!اِس پر پلٹن کے سردار نے نزدِیک آ کر اُسے گرِفتار کِیا اور دو زنجِیروں سے باندھنے کا حُکم دے کر پُوچھنے لگا کہ یہ کَون ہے اور اِس نے کیا کِیا ہے؟۔/% وہ اُسی دَم سِپاہِیوں اور صُوبہ داروں کو لے کر اُن کے پاس نِیچے دَوڑا آیا اور وہ پلٹن کے سردار اور سِپاہِیوں کو دیکھ کر پَولُس کی مار پِیٹ سے باز آئے۔M.جب وہ اُسے قتل کرنا چاہتے تھے تو اُوپر پلٹن کے سردار کے پاس خبر پُہنچی کہ تمام یروشلِیم میں کھلبلی پڑ گئی ہے۔-اور تمام شہر میں ہلچل پڑ گئی اور لوگ دَوڑ کر جمع ہُوئے اور پَولُس کو پکڑ کر ہَیکل سے باہر گھسِیٹ کر لے گئے اور فوراً دروازے بند کر لِئے گئے۔,کیونکہ اُنہوں نے اِس سے پہلے ترُفِمُس اِفِسی کو اُس کے ساتھ شہر میں دیکھا تھا ۔ اُسی کی بابت اُنہوں نے خیال کِیا کہ پَولُس اُسے ہَیکل میں لے آیا ہے۔n+Uکہ اَے اِسرائیِلیو! مدد کرو ۔ یہ وُہی آدمی ہے جو ہر جگہ سب آدمِیوں کو اُمّت اور شرِیعت اور اِس مقام کے خِلاف تعلِیم دیتا ہے بلکہ اُس نے یُونانِیوں کو بھی ہَیکل میں لا کر اِس پاک مقام کو ناپاک کِیا ہے۔*yجب وہ سات دِن پُورے ہونے کو تھے تو آسِیہ کے یہُودِیوں نے اُسے ہَیکل میں دیکھ کر سب لوگوں میں ہلچل مچائی اور یُوں چِلاّ کر اُس کو پکڑ لِیا۔])3اِس پر پَولُس اُن آدمِیوں کو لے کر اور دُوسرے دِن اپنے آپ کو اُن کے ساتھ پاک کر کے ہَیکل میں داخِل ہُؤا اور خبر دی کہ جب تک ہم میں سے ہر ایک کی نذر نہ چڑھائی جائے تقدُّس کے دِن پُورے کریں گے۔o(Wمگر غَیر قَوموں میں سے جو اِیمان لائے اُن کی بابت ہم نے یہ فَیصلہ کر کے لِکھا تھا کہ وہ صِرف بُتوں کی قُربانی کے گوشت سے اور لہُو اور گلا گھونٹے ہُوئے جانوروں اور حرام کاری سے اپنے آپ کو بچائے رکھّیں۔+'Oاُنہیں لے کر اپنے آپ کو اُن کے ساتھ پاک کر اور اُن کی طرف سے کُچھ خرچ کر تاکہ وہ سر مُنڈائیں تو سب جان لیں گے کہ جو باتیں اُنہیں تیرے بارے میں سِکھائی گئی ہیں اُن کی کُچھ اصل نہیں بلکہ تُو خُود بھی شرِیعت پر عمل کر کے درُستی سے چلتا ہے۔/&Wاِس لِئے جو ہم تُجھ سے کہتے ہیں وہ کر ۔ ہمارے ہاں چار آدمی اَیسے ہیں جِنہوں نے مَنّت مانی ہے۔e%Cپس کیا کِیا جائے؟ لوگ ضرُور سُنیں گے کہ تُو آیا ہے۔d$Aاور اُن کو تیرے بارے میں سِکھا دِیا گیا ہے کہ تُو غَیر قَوموں میں رہنے والے سب یہُودِیوں کو یہ کہہ کر مُوسیٰ سے پِھر جانے کی تعلِیم دیتا ہے کہ نہ اپنے لڑکوں کا خَتنہ کرو نہ مُوسوی رَسموں پر چلو۔ G~|v{jyxxw%v>uwtRsrTqponmmlkji$hfffaedxcCb>aH`_G^]\\/[TZYXoWtVV2UuT6SoRyQPO'N$MzLLJIIUHqG/FREDmCC1BAX@?>>=0<%;; :: 8866&54232200R.. ,,a+**f)('&%,$#x"g!j ekVmie~3-,_ ~  n z$h1 Kاِس واسطے خُدا نے اُن کے دِلوں کی خواہِشوں کے مُطابِق اُنہیں ناپاکی میں چھوڑ دِیا کہ اُن کے بدن آپس میں بے حُرمت کِئے جائیں۔J0 اور غَیرفانی خُدا کے جلال کو فانی اِنسان اور پرِندوں اور چَوپایوں اور کِیڑے مکَوڑوں کی صُورت میں بدل ڈالا۔T/ #وہ اپنے آپ کو دانا جتا کر بیوُقُوف بن گئے۔Q. اِس لِئے کہ اگرچہ اُنہوں نے خُدا کو جان تو لِیا مگر اُس کی خُدائی کے لائِق اُس کی تمجِید اور شُکر گُذاری نہ کی بلکہ باطِل خیالات میں پڑ گئے اور اُن کے بے سمجھ دِلوں پر اندھیرا چھا گیا۔f- Gکیونکہ اُس کی اَن دیکھی صِفتیں یعنی اُس کی ازلی قُدرت اور الُوہِیت دُنیا کی پَیدایش کے وقت سے بنائی ہُوئی چِیزوں کے ذرِیعہ سے معلُوم ہو کر صاف نظر آتی ہیں ۔ یہاں تک کہ اُن کو کُچھ عُذر باقی نہیں۔h, Kکیونکہ جو کُچھ خُدا کی نِسبت معلُوم ہو سکتا ہے وہ اُن کے باطِن میں ظاہِر ہے ۔ اِس لِئے کہ خُدا نے اُس کو اُن پر ظاہِر کر دِیا۔d+ Cکیونکہ خُدا کا غضب اُن آدمِیوں کی تمام بے دِینی اور ناراستی پر آسمان سے ظاہِر ہوتا ہے جو حق کو ناراستی سے دبائے رکھتے ہیں۔w* iاِس واسطے کہ اُس میں خُدا کی راست بازی اِیمان سے اور اِیمان کے لِئے ظاہِر ہوتی ہے جَیسا لِکھّا ہے کہ راست باز اِیمان سے جِیتا رہے گا۔) %کیونکہ مَیں اِنجِیل سے شرماتا نہیں ۔ اِس لِئے کہ وہ ہر ایک اِیمان لانے والے کے واسطے پہلے یہُودی پِھر یُونانی کے واسطے نجات کے لِئے خُدا کی قُدرت ہے۔( +پس مَیں تُم کو بھی جو رُومہ میں ہو خُوشخبری سُنانے کو حتیٰ المقدُور تیّار ہُوں۔' مَیں یُونانِیوں اور غَیر یُونانِیوں ۔ داناؤں اور نادانوں کا قرض دار ہُوں۔u& e اور اَے بھائِیو! مَیں اِس سے تُمہارا ناواقِف رہنا نہیں چاہتا کہ مَیں نے بار ہا تُمہارے پاس آنے کا اِرادہ کِیا تاکہ جَیسا مُجھے اَور غَیر قَوموں میں پَھل مِلا وَیسا ہی تُم میں بھی مِلے مگر آج تک رُکا رہا۔\% 3 غرض مَیں بھی تُمہارے درمِیان ہو کر تُمہارے ساتھ اُس اِیمان کے باعِث تسلّی پاؤں جو تُم میں اور مُجھ میں دونوں میں ہے۔H$   کیونکہ مَیں تُمہاری مُلاقات کا مُشتاق ہُوں تاکہ تُم کو کوئی رُوحانی نِعمت دُوں جِس سے تُم مضبُوط ہو جاؤ۔j# O اور اپنی دُعاؤں میں ہمیشہ یہ درخواست کرتا ہُوں کہ اب آخِر کار خُدا کی مرضی سے مُجھے تُمہارے پاس آنے میں کِسی طرح کامیابی ہو۔ "  چُنانچہ خُدا جِس کی عِبادت مَیں اپنی رُوح سے اُس کے بیٹے کی خُوشخبری دینے میں کرتا ہُوں وُہی میرا گواہ ہے کہ مَیں بِلاناغہ تُمہیں یاد کرتا ہُوں۔! }اوّل تو مَیں تُم سب کے بارے میں یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے اپنے خُدا کا شُکر کرتا ہُوں کہ تُمہارے اِیمان کا تمام دُنیا میں شُہرہ ہو رہا ہے۔F  اُن سب کے نام جو رُومہ میں خُدا کے پیارے ہیں اور مُقدّس ہونے کے لِئے بُلائے گئے ہیں ۔ ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔x kجِن میں سے تُم بھی یِسُوع مسِیح کے ہونے کے لِئے بُلائے گئے ہو۔B جِس کی معرفت ہم کو فضل اور رسالت مِلی تاکہ اُس کے نام کی خاطِر سب قَوموں میں سے لوگ اِیمان کے تابِع ہوں۔B لیکن پاکِیزگی کی رُوح کے اِعتبار سے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے سبب سے قُدرت کے ساتھ خُدا کا بیٹا ٹھہرا۔X +اپنے بیٹے ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کی نِسبت وعدہ کِیا تھا جو جِسم کے اِعتبار سے تو داؤُد کی نسل سے پَیدا ہُؤا۔y mجِس کا اُس نے پیشتر سے اپنے نبِیوں کی معرفت کِتابِ مُقدّس میں۔r aپَولُس کی طرف سے جو یِسُو ع مسِیح کا بندہ ہے اور رسُول ہونے کے لِئے بُلایا گیا اور خُدا کی اُس خُوشخبری کے لِئے مخصُوص کِیا گیا ہے۔)Kاور جواُس کے پاس آتے تھے ۔ اُن سب سے مِلتا رہا اور کمال دِلیری سے بغَیر روک ٹوک کے خُدا کی بادشاہی کی مُنادی کرتا اور خُداوند یِسُوع مسِیح کی باتیں سِکھاتا رہا۔^5اور وہ پُورے دو برس اپنے کِرایہ کے گھر میں رہا۔q[]جب اُس نے یہ کہا تو یہُودی آپس میں بُہت بحث کرتے چلے گئے[۔Kپس تُم کو معلُوم ہو کہ خُدا کی اِس نجات کا پَیغام غَیر قَوموں کے پاس بھیجا گیا ہے اور وہ اُسے سُن بھی لیں گی۔:mکیونکہ اِس اُمّت کے دِل پر چربی چھا گئی ہے اور وہ کانوں سے اُونچا سُنتے ہیں اور اُنہوں نے اپنی آنکھیں بند کر لی ہیں۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ آنکھوں سے معلُوم کریں اور کانوں سے سُنیں اور دِل سے سمجھیں اور رجُوع لائیں اور مَیں اُنہیں شِفا بخشُوں۔dAاِس اُمّت کے پاس جا کر کہہ کہ تُم کانوں سے سُنو گے اور ہرگِز نہ سمجھو گے اور آنکھوں سے دیکھو گے اور ہرگِز معلُوم نہ کرو گے۔جب آپس میں مُتفِق نہ ہُوئے تو پَولُس کے اِس ایک بات کے کہنے پر رُخصت ہُوئے کہ رُوحُ القُدس نے یسعیا ہ نبی کی معرفت تُمہارے باپ دادا سے خُوب کہا کہ۔kOاور بعض نے اُس کی باتوں کو مان لِیا اور بعض نے نہ مانا۔اور وہ اُس سے ایک دِن ٹھہرا کر کثرت سے اُس کے ہاں جمع ہُوئے اور وہ خُدا کی بادشاہی کی گواہی دے دے کر اور مُوسیٰ کی تَورَیت اور نبِیوں کے صحِیفوں سے یِسُوع کی بابت سمجھا سمجھا کر صُبح سے شام تک اُن سے بیان کرتا رہا۔yمگر ہم مُناسِب جانتے ہیں کہ تُجھ سے سُنیں کہ تیرے خیالات کیا ہیں کیونکہ اِس فِرقہ کی بابت ہم کو معلُوم ہے کہ ہر جگہ اِس کے خِلاف کہتے ہیں۔xiاُنہوں نے اُس سے کہا نہ ہمارے پاس یہُودیہ سے تیرے بارے میں خَط آئے نہ بھائِیوں میں سے کِسی نے آ کر تیری کُچھ خبر دی نہ بُرائی بیان کی۔ پس اِس لِئے مَیں نے تُمہیں بُلایا ہے کہ تُم سے مِلُوں اور گُفتگُو کرُوں کیونکہ اِسرائیل کی اُمّید کے سبب سے مَیں اِس زنجِیر سے جکڑا ہُؤا ہُوں۔ مگر جب یہُودِیوں نے مُخالِفت کی تو مَیں نے لاچار ہو کر قَیصر کے ہاں اپِیل کی مگر اِس واسطے نہیں کہ اپنی قَوم پر مُجھے کُچھ اِلزام لگانا تھا۔% Cاُنہوں نے میری تحقِیقات کر کے مُجھے چھوڑ دینا چاہا کیونکہ میرے قتل کا کوئی سبب نہ تھا۔F تِین روز کے بعد اَیسا ہُؤا کہ اُس نے یہُودِیوں کے رئِیسوں کو بُلوایا اور جب جمع ہو گئے تو اُن سے کہا اَے بھائِیو! ہر چند مَیں نے اُمّت کے اور باپ دادا کی رسموں کے خِلاف کُچھ نہیں کِیا تَو بھی یروشلِیم سے قَیدی ہو کر رُومِیوں کے ہاتھ حوالہ کِیا گیا۔F جب ہم رُومہ میں پُہنچے تو پَولُس کو اِجازت ہُوئی کہ اکیلا اُس سِپاہی کے ساتھ رہے جو اُس پر پہرا دیتا تھا۔+ Oوہاں سے بھائی ہماری خبر سُن کر اَپّیُس کے چَوک اور تِین سرای تک ہمارے اِستِقبال کو آئے اور پَولُس نے اُنہیں دیکھ کر خُدا کا شُکر کِیا اور اُس کی خاطِر جمع ہُوئی۔0Yوہاں ہم کو بھائی مِلے اور اُن کی مِنّت سے ہم سات دِن اُن کے پاس رہے اور اِسی طرح رُومہ تک گئے۔:m اور وہاں سے پھیر کھا کر ریگِیُم میں آئے اور ایک روز بعد دکھّنا چلی تو دُوسرے دِن پُتیُلِی میں آئے۔Z- اور سرَکُوسہ میں جہاز ٹھہرا کر تِین دِن رہے۔oW تِین مہِینے کے بعد ہم اِسکندرِ یہ کے ایک جہاز پر روانہ ہُوئے جو جاڑے بھر اُس ٹاپُو میں رہا تھا اور جِس کا نِشان دِیُسکُور ی تھا۔$A اور اُنہوں نے ہماری بڑی عِزّت کی اور چلتے وقت جو کُچھ ہمیں درکار تھا جہاز پر رکھ دِیا۔% جب اَیسا ہُؤا تو باقی لوگ جو اُس ٹاپُو میں بِیمار تھے آئے اور اچھّے کِئے گئے۔ اور اَیسا ہُؤا کہ پُبلِیُس کا باپ بُخار اور پیچِش کی وجہ سے بِیمار پڑا تھا۔ پَولُس نے اُس کے پاس جا کر دُعا کی اور اُس پر ہاتھ رکھ کر شِفا دی۔fEوہاں سے قرِیب پُبلِیُس نام اُس ٹاپُو کے سردار کی مِلک تھی اُس نے گھر لے جا کر تِین دِن تک بڑی مِہربانی سے ہماری مِہمانی کی۔Y+مگر وہ مُنتظِر تھے کہ اِس کا بدن سُوج جائے گا یا یہ مَر کر یکایک گِر پڑے گا لیکن جب دیر تک اِنتِظار کِیا اور دیکھا کہ اُس کو کُچھ ضرر نہ پُہنچا تو اَور خیال کر کے کہا کہ یہ تو کوئی دیوتا ہے۔|qپس اُس نے کِیڑے کو آگ میں جھٹک دِیا اور اُسے کُچھ ضرر نہ پُہنچا۔<~qجِس وقت اُن اجنبیوں نے وہ کِیڑا اُس کے ہاتھ سے لٹکا ہُؤا دیکھا تو ایک دُوسرے سے کہنے لگے کہ بیشک یہ آدمی خُونی ہے ۔ اگرچہ سمُندر سے بچ گیا تو بھی عدل اُسے جِینے نہیں دیتا۔K}جب پَولُس نے لکڑِیوں کا گٹّھا جمع کر کے آگ میں ڈالا تو ایک سانپ گرمی پا کر نِکلا اور اُس کے ہاتھ پر لِپٹ گیا۔]|3اور اُن اجنبیوں نے ہم پر خاص مِہربانی کی کیونکہ مِینہ کی جھڑی اور جاڑے کے سبب سے اُنہوں نے آگ جلا کر ہم سب کی خاطِر کی۔i{ Mجب ہم پُہنچ گئے تو جانا کہ اِس ٹاپُو کا نام مِلِتے ہے۔ezC,اور باقی لوگ بعض تختوں پر اور بعض جہاز کی اَور چِیزوں کے سہارے سے چلے جائیں اور اِسی طرح سب کے سب خُشکی پر سلامت پُہنچ گئے۔y+لیکن صُوبہ دار نے پَولُس کو بچانے کی غرض سے اُن کو اِس اِرادہ سے باز رکھّا اور حُکم دِیا کہ جو تَیر سکتے ہیں پہلے کُود کر کنارے پر چلے جائیں۔.xU*اور سِپاہِیوں کی یہ صلاح تھی کہ قَیدِیوں کو مار ڈالیں کہ اَیسا نہ ہو کوئی تَیرکر بھاگ جائے۔(wI)لیکن ایک اَیسی جگہ جا پڑے جِس کی دونوں طرف سمُندر کا زور تھا اور جہاز زمِین پر ٹِک گیا ۔ پس گلہی تو دھکّا کھا کر پھنس گئی مگر دُنبالہ لہروں کے زور سے ٹُوٹنے لگا۔qv[(پس لنگر کھول کر سمُندر میں چھوڑ دِئے اور پَتواروں کی بھی رسّیاں کھول دِیں اور اگلا پال ہوا کے رُخ پر چڑھاکر اُس کنارے کی طرف چلے۔ u 'جب دِن نِکل آیا تو اُنہوں نے اُس مُلک کو نہ پہچانا مگر ایک کھاڑی دیکھی جِس کا کنارہ صاف تھا اور صلاح کی کہ اگر ہو سکے تو جہاز کو اُس پر چڑھا لیں۔t'&جب وہ کھا کر سیر ہُوئے تو گیہُوں کو سمُندر میں پَھینک کر جہاز کو ہلکا کرنے لگے۔as;%اور ہم سب مِل کر جہاز میں دو سَو چھہتّر آدمی تھے۔rr]$پِھر اُن سب کی خاطِر جمع ہُوئی اور آپ بھی کھانا کھانے لگے۔q5#یہ کہہ کر اُس نے روٹی لی اور اُن سب کے سامنے خُدا کا شُکر کِیا اور توڑ کر کھانے لگا۔p"اِس لِئے تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ کھانا کھا لو کیونکہ اِس پر تُمہاری بِہتری مَوقُوف ہے اور تُم میں سے کِسی کے سر کا ایک بال بِیکا نہ ہو گا۔Ko!اور جب دِن نِکلنے کو ہُؤا تو پَولُس نے سب کی مِنّت کی کہ کھانا کھا لو اور کہا کہ تُم کو اِنتِظار کرتے کرتے اور فاقہ کھینچتے کھینچتے آج چَودہ دِن ہو گئے اور تُم نے کُچھ نہیں کھایا۔rn] اِس پر سِپاہِیوں نے ڈونگی کی رسّیاں کاٹ کر اُسے چھوڑدِیا۔/mWتو پَولُس نے صُوبہ دار اور سِپاہِیوں سے کہا کہ اگر یہ جہاز پر نہ رہیں گے تو تُم نہیں بچ سکتے۔Vl%اور جب ملاّحوں نے چاہا کہ جہاز پر سے بھاگ جائیں اور اِس بہانہ سے کہ گلہی سے لنگر ڈالیں ڈونگی کو سمُندر میں اُتارا۔Nkاور اِس ڈر سے کہ مُبادا چٹانوں پر جا پڑیں جہاز کے پِیچھے سے چار لنگر ڈالے اور صُبح ہونے کے لِئے دُعا کرتے رہے۔7jgاور پانی کی تھاہ لے کر بِیس پُرسہ پایا اور تھوڑا آگے بڑھ کر اور پِھر تھاہ لے کر پندرہ پُرسہ پایا۔i)جب چَودھوِیں رات ہُوئی اور ہم بحرِ ادر یہ میں ٹکراتے پِھرتے تھے تو آدھی رات کے قرِیب ملاّحوں نے اَٹکل سے معلُوم کِیا کہ کِسی مُلک کے نزدِیک پُہنچ گئے۔\h1لیکن یہ ضرُور ہے کہ ہم کِسی ٹاپُو میں جا پڑیں۔Wg'اِس لِئے اَے صاحبو! خاطِر جمع رکھّو کیونکہ مَیں خُدا کا یقِین کرتا ہُوں کہ جَیسا مُجھ سے کہا گیا ہے وَیسا ہی ہو گا۔f)کہا اَے پَولُس ! نہ ڈر ۔ ضرُور ہے کہ تُو قَیصر کے سامنے حاضِر ہو اور دیکھ جِتنے لوگ تیرے ساتھ جہاز میں سوار ہیں اُن سب کی خُدا نے تیری خاطِر جان بخشی کی۔Ceکیونکہ خُدا جِس کا مَیں ہُوں اور جِس کی عِبادت بھی کرتا ہُوں اُس کے فرِشتہ نے اِسی رات کو میرے پاس آ کر۔Xd)مگر اب مَیں تُم کو نصِیحت کرتا ہُوں کہ خاطِر جمع رکھّو کیونکہ تُم میں سے کِسی کی جان کا نُقصان نہ ہو گا مگر جہاز کا۔=csاور جب بُہت فاقہ کر چُکے تو پَولُس نے اُن کے بِیچ میں کھڑے ہو کر کہا اَے صاحِبو! لازِم تھا کہ تُم میری بات مان کر کریتے سے روانہ نہ ہوتے اور یہ تکلِیف اور نُقصان نہ اُٹھاتے۔_b7اور جب بُہت دِنوں تک نہ سُورج نظر آیا نہ تارے اور شِدّت کی آندھی چل رہی تھی تو آخِر ہم کو بچنے کی اُمّید بِالکُل نہ رہی۔a-اور تِیسرے دِن اُنہوں نے اپنے ہی ہاتھوں سے جہاز کے آلات و اسباب بھی پَھینک دِئے۔`3مگر جب ہم نے آندھی سے بُہت ہچکولے کھائے تو دُوسرے دِن وہ جہاز کا مال پَھینکنے لگے۔m_Sاور جب ملاّح اُس کو اُوپر چڑھا چُکے تو جہاز کی مضبُوطی کی تدبِیریں کر کے اُس کو نِیچے سے باندھا اور سُورتِس کے چوربالُو میں دھس جانے کے ڈر سے جہاز کا ساز و سامان اُتار لِیا اور اُسی طرح بہتے چلے گئے۔/^Wاور کوَدہ نام ایک چھوٹے جزِیرہ کی آڑ میں بہتے بہتے ہم بڑی مُشکِل سے ڈونگی کو قابُو میں لائے۔9]kاور جب جہاز ہوا کے قابُو میں آ گیا اور اُس کا سامنا نہ کر سکا تو ہم نے لاچار ہو کر اُس کو بہنے دِیا۔%\Cلیکن تھوڑی دیر بعد ایک بڑی طُوفانی ہوا جو یُورکلُون کہلاتی ہے کریتے پر سے جہاز پر آئی۔~[u جب کُچھ کُچھ دکھّنا ہوا چلنے لگی تو اُنہوں نے یہ سمجھ کر کہ ہمارا مطلَب حاصِل ہو گیا لنگر اُٹھایا اور کریتے کے کنارے کے قرِیب قرِیب چلے۔$ZA اور چُونکہ وہ بندر جاڑوں میں رہنے کے لِئے اچھّا نہ تھا اِس لِئے اکثر لوگوں کی صلاح ٹھہری کہ وہاں سے روانہ ہوں اور اگر ہو سکے تو فِینِکس میں پُہنچ کر جاڑا کاٹیں۔ وہ کریتے کا ایک بندر ہے جِس کا رُخ شِمال مشرِق اور جنُوب مشرِق کو ہے۔.YU مگر صُوبہ دار نے ناخُدا اور جہاز کے مالِک کی باتوں پر پَولُس کی باتوں سے زِیادہ لِحاظ کِیا۔qX[ کہ اَے صاحِبو! مُجھے معلُوم ہوتا ہے کہ اِس سفر میں تکلِیف اور بُہت نُقصان ہو گا ۔ نہ صِرف مال اور جہاز کا بلکہ ہماری جانوں کا بھی۔qW[ جب بُہت عرصہ گُذر گیا اور جہاز کا سفر اِس لِئے خطرناک ہو گیا کہ روزہ کا دِن گُذر چُکا تھا تو پَولُس نے اُنہیں یہ کہہ کر نصِیحت کی۔BV}اور بمُشکِل اُس کے کنارے کنارے چل کر حسِین بندر نام ایک مقام میں پُہنچے جِس سے لَسَیہَ شہر نزدِیک تھا۔:Umاور ہم بُہت دِنوں تک آہِستہ آہِستہ چل کر جب مُشکِل سے کَنِدُ س کے سامنے پُہنچے تو اِس لِئے کہ ہوا ہم کو آگے بڑھنے نہ دیتی تھی سلمو نے کے سامنے سے ہو کر کریتے کی آڑ میں چلے۔8Tiوہاں صُوبہ دار کو اِسکندرِ یہ کا ایک جہاز اِطالِیہ جاتا ہُؤا مِلا ۔ پس ہم کو اُس میں بِٹھا دِیا۔S/پِھر ہم کِلِکیہ اور پمفِیلیہ کے سمُندر سے گُذر کر لُوکیہ کے شہر مُورہ میں اُترے۔R3وہاں سے ہم روانہ ہُوئے اور کُپرُ س کی آڑ میں ہو کر چلے اِس لِئے کہ ہوا مُخالِف تھی۔vQeدُوسرے دِن صَیدا میں جہاز ٹھہرا اور یُولِیُس نے پَولُس پر مِہربانی کر کے دوستوں کے پاس جانے کی اِجازت دی تاکہ اُس کی خاطِر داری ہو۔%PCاور ہم ادرمُتیُّم کے ایک جہاز پر جو آسیہ کے کنارے کی بندرگاہوں میں جانے کو تھا سوار ہو کر روانہ ہُوئے اور تِھسّلُنِیکے کا ارِسترخُس مَکِدُنی ہمارے ساتھ تھا۔O جب جہاز پر اِطالِیہ کو ہمارا جانا ٹھہر گیا تو اُنہوں نے پَولُس اور بعض اَور قَیدِیوں کو شہنشاہی پلٹن کے ایک صُوبہ دار یُولِیُس نام کے حوالہ کِیا۔"N= اگرِپّا نے فیستُس سے کہا کہ اگر یہ آدمی قَیصر کے ہاں اپِیل نہ کرتا تو چُھوٹ سکتا تھا۔VM%اور اَلگ جا کر ایک دُوسرے سے باتیں کرنے اور کہنے لگے کہ یہ آدمی اَیسا تو کُچھ نہیں کرتا جو قتل یا قَید کے لائِق ہو۔Lتب بادشاہ اور حاکِم اور برنِیکے اور اُن کے ہم نشِین اُٹھ کھڑے ہُوئے۔.KUپَولُس نے کہا مَیں تو خُدا سے چاہتا ہُوں کہ تھوڑی نصِیحت سے یا بُہت سے صِرف تُو ہی نہیں بلکہ جِتنے لوگ آج میری سُنتے ہیں میری مانِند ہو جائیں سِوا اِن زنجِیروں کے۔&JEاگرِپّا نے پَولُس سے کہا تُو تو تھوڑی ہی سی نصِیحت کر کے مُجھے مسیِحی کر لینا چاہتا ہے۔+IOاَے اگرِپّا بادشاہ کیا تُو نبِیوں کا یقِین کرتا ہے؟ مَیں جانتا ہُوں کہ تُو یقِین کرتا ہے۔BH}چُنانچہ بادشاہ جِس سے مَیں دِلیرانہ کلام کرتا ہُوں یہ باتیں جانتا ہے اور مُجھے یقِین ہے کہ اِن باتوں میں سے کوئی اُس سے چُھپی نہیں کیونکہ یہ ماجرا کہِیں کونے میں نہیں ہُؤا۔5Gcپَولُس نے کہا اَے فیستُس بہادُر! مَیں دِیوانہ نہیں بلکہ سچّائی اور ہوشیاری کی باتیں کہتا ہُوں۔qF[جب وہ اِس طرح جواب دِہی کر رہا تھا تو فیستُس نے بڑی آواز سے کہا اَے پَولُس ! تُو دِیوانہ ہے ۔ بُہت عِلم نے تجھے دِیوانہ کر دِیا ہے۔Eyکہ مسِیح کو دُکھ اُٹھانا ضرُور ہے اور سب سے پہلے وُہی مُردوں میں سے زِندہ ہو کر اِس اُمّت کو اور غَیر قَوموں کو بھی نُور کا اِشتہار دے گا۔0DYلیکن خُدا کی مدد سے مَیں آج تک قائِم ہُوں اور چھوٹے بڑے کے سامنے گواہی دیتا ہُوں اور اُن باتوں کے سِوا کُچھ نہیں کہتا جِن کی پیش گوئی نبِیوں اور مُوسیٰ نے بھی کی ہے۔C-اِنہی باتوں کے سبب سے یہُودِیوں نے مُجھے ہَیکل میں پکڑ کر مار ڈالنے کی کوشِش کی۔EBبلکہ پہلے دمِشقِیوں کو پِھر یروشلِیم اور سارے مُلکِ یہُودیہ کے باشِندوں کو اور غَیر قَوموں کو سمجھاتا رہا کہ تَوبہ کریں اور خُدا کی طرف رجُوع لا کر تَوبہ کے مُوافِق کام کریں۔Aاِس لِئے اَے اگرپّا بادشاہ! مَیں اُس آسمانی رویا کا نافرمان نہ ہُؤا۔t@aکہ تُو اُن کی آنکھیں کھول دے تاکہ اندھیرے سے رَوشنی کی طرف اور شَیطان کے اِختیار سے خُدا کی طرف رجُوع لائیں اور مُجھ پر اِیمان لانے کے باعِث گُناہوں کی مُعافی اور مُقدّسوں میں شرِیک ہو کر مِیراث پائیں۔9?kاور مَیں تُجھے اِس اُمّت اور غَیر قَوموں سے بچاتا رہُوں گا جِن کے پاس تُجھے اِس لِئے بھیجتا ہُوں۔B>}لیکن اُٹھ اپنے پاؤں پر کھڑا ہو کیونکہ مَیں اِس لِئے تُجھ پر ظاہِر ہُؤا ہُوں کہ تُجھے اُن چِیزوں کا بھی خادِم اور گواہ مُقرّر کرُوں جِن کی گواہی کے لِئے تُو نے مُجھے دیکھا ہے اور اُن کا بھی جِن کی گواہی کے لِئے مَیں تُجھ پر ظاہِر ہُؤا کرُوں گا۔-=Sمَیں نے کہا اَے خُداوند تُو کَون ہے؟ خُداوند نے فرمایا مَیں یِسُوع ہُوں جِسے تُو ستاتا ہے۔/<Wجب ہم سب زمِین پر گِر پڑے تو مَیں نے عِبرانی زُبان میں یہ آواز سُنی کہ اَے ساؤُل اَے ساؤُل ! تُو مُجھے کیوں ستاتا ہے؟ پَینے کی آر پر لات مارنا تیرے لِئے مُشکِل ہے۔; تو اَے بادشاہ مَیں نے دوپہر کے وقت راہ میں یہ دیکھا کہ سُورج کے نُور سے زِیادہ ایک نُور آسمان سے میرے اور میرے ہم سفروں کے گِرداگِرد آ چمکا۔: اِسی حال میں سردار کاہِنوں سے اِختیار اور پروانے لے کر دمِشق کو جاتا تھا۔79g اور ہر عِبادت خانہ میں اُنہیں سزا دِلا دِلا کر زبردستی اُن سے کُفر کہلواتا تھا بلکہ اُن کی مُخالِفت میں اَیسا دِیوانہ بنا کہ غَیر شہروں میں بھی جا کر اُنہیں ستاتا تھا۔I8  چُنانچہ مَیں نے یروشلِیم میں اَیسا ہی کِیا اور سردار کاہِنوں کی طرف سے اِختیار پا کر بُہت سے مُقدّسوں کو قَید میں ڈالا اور جب وہ قتل کِئے جاتے تھے تو مَیں بھی یِہی رائے دیتا تھا۔'7G مَیں نے بھی سمجھا تھا کہ یِسُوع ناصری کے نام کی طرح طرح سے مُخالِفت کرنا مُجھ پر فرض ہے۔,6Qجب کہ خُدا مُردوں کو جِلاتا ہے تو یہ بات تُمہارے نزدِیک کیوں غَیر مُعتبِر سمجھی جاتی ہے ؟۔;5oاُسی وعدہ کے پُورا ہونے کی اُمّید پر ہمارے بارہ کے بارہ قبِیلے دِل و جان سے رات دِن عِبادت کِیا کرتے ہیں ۔ اِسی اُمّید کے سبب سے اَے بادشاہ! یہُودی مُجھ پر نالِش کرتے ہیں۔94kاور اب اُس وعدہ کی اُمید کے سبب سے مُجھ پر مُقدّمہ ہو رہا ہے جو خُدا نے ہمارے باپ دادا سے کِیا تھا۔ 39چُونکہ وہ شرُوع سے مُجھے جانتے ہیں اگر چاہیں تو گواہ ہو سکتے ہیں کہ مَیں فرِیسی ہو کر اپنے دِین کے سب سے زِیادہ پابندِ مذہب فرقہ کی طرح زِندگی گُذارتا تھا۔B2}سب یہُودی جانتے ہیں کہ اپنی قَوم کے درمِیان اور یروشلِیم میں شرُوع جوانی سے میرا چال چلن کَیسا رہا ہے۔b1=خاص کر اِس لِئے کہ تُو یہُودِیوں کی سب رَسموں اور مَسٔلوں سے واقِف ہے ۔ پس مَیں مِنّت کرتا ہُوں کہ تحمُّل سے میری سُن لے۔r0]اَے اگرِپّا بادشاہ جِتنی باتوں کی یہُودی مُجھ پر نالِش کرتے ہیں آج تیرے سامنے اُن کی جواب دِہی کرنا اپنی خُوش نصِیبی جانتا ہُوں۔T/ #اگرِپّا نے پَولُس سے کہا تُجھے اپنے لِئے بولنے کی اِجازت ہے ۔ پَولُس ہاتھ بڑھا کر اپنا جواب یُوں پیش کرنے لگا کہ۔V.%کیونکہ قَیدی کے بھیجتے وقت اُن اِلزاموں کو جو اُس پر لگائے گئے ہوں ظاہِر نہ کرنا مُجھے خِلافِ عقل معلُوم ہوتا ہے۔-#اُس کی نِسبت مُجھے کوئی ٹِھیک بات معلُوم نہیں کہ سرکارِ عالی کو لِکُھوں ۔ اِس واسطے مَیں نے اُس کو تُمہارے آگے اور خاص کر اَے اگرِپّا بادشاہ تیرے حُضُور حاضِر کِیا ہے تاکہ تحقِیقات کے بعد لِکھنے کے قابِل کوئی بات نِکلے۔,لیکن مُجھے معلُوم ہُؤا کہ اُس نے قتل کے لائِق کُچھ نہیں کِیا اور جب اُس نے خُود شہنشاہ کے ہاں اپِیل کی تو مَیں نے اُس کو بھیجنے کی تجوِیز کی۔ +پِھر فیستُس نے کہا اے اگرِپّا بادشاہ اور اے سب حاضرِین تُم اِس شخص کو دیکھتے ہو جِس کی بابت یہُودِیوں کی ساری گُروہ نے یروشلِیم میں اور یہاں بھی چِلاّ چِلاّ کر مُجھ سے عرض کی کہ اِس کا آگے کو جِیتا رہنا مُناسِب نہیں۔:*mپس دُوسرے دِن جب اگرِپّا اور برنِیکے بڑی شان و شوکت سے پلٹن کے سرداروں اور شہر کے رئِیسوں کے ساتھ دِیوان خانہ میں داخِل ہُوئے تو فیستُس کے حُکم سے پَولُس حاضِر کِیا گیا۔4)aاگرِپّا نے فیستُس سے کہا مَیں بھی اُس آدمی کی سُننا چاہتا ہُوں ۔ اُس نے کہا کہ تُو کل سُن لے گا۔ *~}|{zyyrx6vutsrrqppOooIn m*l jiiShggf%e;dcbb2a`c_9^^O]\[[ZYXWuWVV U@TTT5پس اَے میرے بھائِیو! تُم بھی مسِیح کے بدن کے وسِیلہ سے شرِیعت کے اِعتبار سے اِس لِئے مُردہ بن گئے کہ اُس دُوسرے کے ہو جاؤ جو مُردوں میں سے جِلایا گیا تاکہ ہم سب خُدا کے لِئے پَھل پَیدا کریں۔T=!پس اگر شَوہر کے جِیتے جی دُوسرے مَرد کی ہو جائے تو زانِیہ کہلائے گی لیکن اگر شَوہر مَر جائے تو وہ اُس شرِیعت سے آزاد ہے ۔ یہاں تک کہ اگر دُوسرے مَرد کی ہو بھی جائے تو زانِیہ نہ ٹھہرے گی۔'<Gچُنانچہ جِس عَورت کا شَوہر مَوجُود ہے وہ شرِیعت کے مُوافِق اپنے شَوہر کی زِندگی تک اُس کے بند میں ہے لیکن اگر شَوہر مَر گیا تو وہ شَوہر کی شرِیعت سے چُھوٹ گئی۔ ; اَے بھائِیو! کیا تُم نہیں جانتے(مَیں اُن سے کہتا ہُوں جو شرِیعت سے واقِف ہیں)کہ جب تک آدمی جِیتا ہے اُسی وقت تک شرِیعت اُس پر اِختیار رکھتی ہے؟۔A:{کیونکہ گُناہ کی مزدُوری مَوت ہے مگر خُدا کی بخشِش ہمارے خُداوند مسِیح یِسُو ع میں ہمیشہ کی زِندگی ہے۔w9gمگر اب گُناہ سے آزاد اور خُدا کے غُلام ہو کر تُم کو اپنا پَھل مِلا جِس سے پاکِیزگی حاصِل ہوتی ہے اور اِس کا انجام ہمیشہ کی زِندگی ہے۔A8{پس جِن باتوں سے تُم اب شرمِندہ ہو اُن سے تُم اُس وقت کیا پَھل پاتے تھے؟ کیونکہ اُن کا انجام تو مَوت ہے۔7کیونکہ جب تُم گُناہ کے غُلام تھے تو راست بازی کے اِعتبار سے آزاد تھے۔*6Mمَیں تُمہاری اِنسانی کمزوری کے سبب سے اِنسانی طَور پر کہتا ہُوں ۔ جِس طرح تُم نے اپنے اعضا بدکاری کرنے کے لِئے ناپاکی اور بدکاری کی غُلامی کے حَوالہ کِئے تھے اُسی طرح اب اپنے اعضا پاک ہونے کے لِئے راست بازی کی غُلامی کے حوالہ کر دو۔c5?اور گُناہ سے آزاد ہو کر راست بازی کے غُلام ہو گئے۔{4oلیکن خُدا کا شُکر ہے کہ اگرچہ تُم گُناہ کے غُلام تھے تَو بھی دِل سے اُس تعلِیم کے فرمانبردار ہو گئے جِس کے سانچے میں تُم ڈھالے گئے تھے۔3کیا تُم نہیں جانتے کہ جِس کی فرمانبرداری کے لِئے اپنے آپ کو غُلاموں کی طرح حوالہ کر دیتے ہو اُسی کے غُلام ہو جِس کے فرمانبردار ہو خواہ گُناہ کے جِس کا انجام مَوت ہے خواہ فرمانبرداری کے جِس کا انجام راست بازی ہے؟۔<2qپس کیا ہُؤا؟ کیا ہم اِس لِئے گُناہ کریں کہ شرِیعت کے ماتحت نہیں بلکہ فضل کے ماتحت ہیں؟ ہرگِز نہیں۔91kاِس لِئے کہ گُناہ کا تُم پر اِختیار نہ ہو گا کیونکہ تُم شرِیعت کے ماتحت نہیں بلکہ فضل کے ماتحت ہو۔t0a اور اپنے اِعضا ناراستی کے ہتھیار ہونے کے لِئے گُناہ کے حوالہ نہ کِیا کرو بلکہ اپنے آپ کو مُردوں میں سے زِندہ جان کر خُدا کے حَوالہ کرو اور اپنے اِعضا راست بازی کے ہتھیار ہونے کے لِئے خُدا کے حَوالہ کرو۔/1 پس گُناہ تُمہارے فانی بدن میں بادشاہی نہ کرے کہ تُم اُس کی خواہِشوں کے تابِع رہو۔J.  اِسی طرح تُم بھی اپنے آپ کو گُناہ کے اِعتبار سے مُردہ مگر خُدا کے اِعتبار سے مسِیح یِسُو ع میں زِندہ سمجھو۔F- کیونکہ مسِیح جو مُؤا گُناہ کے اِعتبار سے ایک بارمُؤا مگر اب جو جِیتا ہے تو خُدا کے اِعتبارسے جِیتا ہے۔b,= کیونکہ یہ جانتے ہیں کہ مسِیح جب مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے تو پِھر نہیں مَرنے کا مَوت کا پِھر اُس پر اِختیار نہیں ہونے کا۔ +پس جب ہم مسِیح کے ساتھ مُوئے تو ہمیں یقِین ہے کہ اُس کے ساتھ جِئیں گے بھی۔O*کیونکہ جو مُؤا وہ گُناہ سے بری ہُؤا۔#)?چُنانچہ ہم جانتے ہیں کہ ہماری پُرانی اِنسانِیّت اُس کے ساتھ اِس لِئے مصلُوب کی گئی کہ گُناہ کا بدن بے کار ہو جائے تاکہ ہم آگے کو گُناہ کی غُلامی میں نہ رہیں۔|(qکیونکہ جب ہم اُس کی مَوت کی مُشابہت سے اُس کے ساتھ پَیوستہ ہو گئے تو بیشک اُس کے جی اُٹھنے کی مُشابہت سے بھی اُس کے ساتھ پَیوستہ ہوں گے۔F'پس مَوت میں شامِل ہونے کے بپتِسمہ کے وسِیلہ سے ہم اُس کے ساتھ دفن ہُوئے تاکہ جِس طرح مسِیح باپ کے جلال کے وسِیلہ سے مُردوں میں سے جِلایا گیا اُسی طرح ہم بھی نئی زِندگی میں چلیں۔n&Uکیا تُم نہیں جانتے کہ ہم جِتنوں نے مسِیح یِسُو ع میں شامِل ہونے کا بپتِسمہ لِیا تو اُس کی مَوت میں شامِل ہونے کا بپتِسمہ لِیا؟۔)%Kہرگِز نہیں ۔ ہم جو گُنا ہ کے اِعتبار سے مَر گئے کیوں کر اُس میں آیندہ کو زِندگی گُذاریں؟۔n$ Wپس ہم کیا کہیں؟ کیا گُناہ کرتے رہیں تاکہ فضل زِیادہ ہو؟۔2#]تاکہ جِس طرح گُناہ نے مَوت کے سبب سے بادشاہی کی اُسی طرح فضل بھی ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے راست بازی کے ذرِیعہ سے بادشاہی کرے۔t"aاور بِیچ میں شرِیعت آ مَوجُود ہُوئی تاکہ گُناہ زِیادہ ہو جائے مگر جہاں گُناہ زِیادہ ہُؤا وہاں فضل اُس سے بھی نِہایت زیادہ ہُؤا۔r!]کیونکہ جِس طرح ایک ہی شخص کی نافرمانی سے بُہت سے لوگ گُنہگار ٹھہرے اُسی طرح ایک کی فرمانبرداری سے بُہت سے لوگ راست باز ٹھہریں گے۔i Kغرض جَیسا ایک گناہ کے سبب سے وہ فَیصلہ ہُؤا جِس کا نتِیجہ سب آدمِیوں کی سزا کا حُکم تھا وَیسا ہی راست بازی کے ایک کام کے وسِیلہ سے سب آدمِیوں کو وہ نِعمت مِلی جِس سے راست باز ٹھہر کر زِندگی پائیں۔5کیونکہ جب ایک شخص کے گُناہ کے سبب سے مَوت نے اُس ایک کے ذرِیعہ سے بادشاہی کی تو جو لوگ فضل اور راست بازی کی بخشِش اِفراط سے حاصِل کرتے ہیں وہ ایک شخص یعنی یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے ہمیشہ کی زِندگی میں ضرُور ہی بادشاہی کریں گے۔.Uاور جَیسا ایک شخص کے گُناہ کرنے کا انجام ہُؤا بخشِش کا وَیسا حال نہیں کیونکہ ایک ہی کے سبب سے وہ فَیصلہ ہُؤا جِس کا نتِیجہ سزا کا حُکم تھا مگر بُہتیر ے گُنا ہوں سے اَیسی نِعمت پَیدا ہُوئی جِس کا نتِیجہ یہ ہُؤا کہ لوگ راست باز ٹھہرے۔.Uلیکن گُناہ کا جو حال ہے وہ فضل کی نِعمت کا نہیں کیونکہ جب ایک شخص کے گُناہ سے بُہت سے آدمی مَر گئے تو خُدا کا فضل اور اُس کی جو بخشِش ایک ہی آدمی یعنی یِسُو ع مسِیح کے فضل سے پَیدا ہُوئی بُہت سے آدمِیوں پر ضرُور ہی اِفراط سے نازِل ہُوئی۔}تَو بھی آدم سے لے کر مُوسیٰ تک مَوت نے اُن پر بھی بادشاہی کی جنہوں نے اُس آدم کی نافرمانی کی طرح جو آنے والے کا مثِیل تھا گُناہ نہ کِیا تھا۔A{ کیونکہ شرِیعت کے دِئے جانے تک دُنیامیں گُناہ توتھا مگر جہاں شرِیعت نہیں وہاں گُناہ محسُوب نہیں ہوتا۔ پس جِس طرح ایک آدمی کے سبب سے گُناہ دُنیا میں آیا اور گُناہ کے سبب سے مَوت آئی اور یُوں مَوت سب آدمِیوں میں پَھیل گئی اِس لِئے کہ سب نے گُناہ کِیا۔y اور صِرف یہی نہیں بلکہ اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے طُفَیل سے جِس کے وسِیلہ سے اب ہمارا خُدا کے ساتھ میل ہو گیا خُدا پر فخر بھی کرتے ہیں۔ 9 کیونکہ جب باوُجُود دُشمن ہونے کے خُدا سے اُس کے بیٹے کی مَوت کے وسِیلہ سے ہمارا میل ہو گیا تو میل ہونے کے بعد تو ہم اُس کی زِندگی کے سبب سے ضرُور ہی بچیں گے۔;o پس جب ہم اُس کے خُون کے باعِث اب راست باز ٹھہرے تو اُس کے وسِیلہ سے غضبِ اِلہٰی سے ضرُور ہی بچیں گے۔J لیکن خُدا اپنی مُحبّت کی خُوبی ہم پر یُوں ظاہِر کرتا ہے کہ جب ہم گُنہگار ہی تھے تو مسِیح ہماری خاطِر مُؤا۔jMکِسی راست باز کی خاطِر بھی مُشکل سے کوئی اپنی جان دے گا مگر شاید کِسی نیک آدمی کے لِئے کوئی اپنی جان تک دے دینے کی جُرأت کرے۔ کیونکہ جب ہم کمزور ہی تھے تو عَین وقت پر مسِیح بے دِینوں کی خاطِر مُؤا۔اور اُمّید سے شرمِندگی حاصِل نہیں ہوتی کیونکہ رُوحُ القُدس جو ہم کو بخشا گیا ہے اُس کے وسِیلہ سے خُدا کی مُحبّت ہمارے دِلوں میں ڈالی گئی ہے۔jMاور صبر سے پُختگی اور پُختگی سے اُمّید پَیدا ہوتی ہے۔/Wاور صِرف یہی نہیں بلکہ مُصِیبتوں میں بھی فخر کریں یہ جان کر کہ مُصِیبت سے صبر پَیدا ہوتا ہے۔eCجِس کے وسِیلہ سے اِیمان کے سبب سے اُس فضل تک ہماری رسائی بھی ہُوئی جِس پر قائِم ہیں اور خُدا کے جلال کی اُمّید پر فخر کریں۔@ {پس جب ہم اِیمان سے راست باز ٹھہرے تو خُدا کے ساتھ اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے صُلح رکھّیں۔*Mوہ ہمارے گُناہوں کے لِئے حوالہ کر دِیا گیا اور ہم کو راست باز ٹھہرانے کے لِئے جِلایا گیا۔ 9بلکہ ہمارے لِئے بھی جِن کے لِئے اِیمان راست بازی گِنا جائے گا۔ اِس واسطے کہ ہم اُس پر اِیمان لائے ہیں جِس نے ہمارے خُداوند یِسُو ع کو مُردوں میں سے جِلایا۔ 1اور یہ بات کہ اِیمان اُس کے لِئے راست بازی گِنا گیا نہ صِرف اُس کے لِئے لِکھی گئی۔\ 1اِسی سبب سے یہ اُس کے لِئے راست بازی گِنا گیا۔7 gاور اُس کو کامِل اِعتقاد ہُؤا کہ جو کُچھ اُس نے وعدہ کِیا ہے وہ اُسے پُورا کرنے پر بھی قادِر ہے۔3 _اور نہ بے اِیمان ہو کر خُدا کے وعدہ میں شک کِیا بلکہ اِیمان میں مضبُوط ہو کر خُدا کی تمجِید کی۔xiاور وہ جو تقرِیباً سَو برس کا تھا باوُجُود اپنے مُردہ سے بدن اور سار ہ کے َرحِم کی مُردگی پر لِحاظ کرنے کے اِیمان میں ضعِیف نہ ہُؤا۔veوہ نااُمّیدی کی حالت میں اُمّید کے ساتھ اِیمان لایا تاکہ اِس قَول کے مُطابِق کہ تیری نسل اَیسی ہی ہو گی وہ بُہت سی قَوموں کا باپ ہو۔oW( چُنانچہ لِکھا ہے کہ مَیں نے تُجھے بُہت سی قَوموں کا باپ بنایا) اُس خُدا کے سامنے جِس پر وہ اِیمان لایا اور جو مُردوں کو زِندہ کرتا ہے اور جو چِیزیں نہیں ہیں اُن کو اِس طرح بُلا لیتا ہے کہ گویا وہ ہیں۔'اِسی واسطے وہ مِیراث اِیمان سے مِلتی ہے تاکہ فضل کے طَور پر ہو اور وہ وعدہ کُل نسل کے لِئے قائِم رہے ۔ نہ صِرف اُس نسل کے لِئے جو شرِیعت والی ہے بلکہ اُس کے لِئے بھی جو ابرہا م کی مانِند اِیمان والی ہے ۔ وُہی ہم سب کا باپ ہے۔!;کیونکہ شرِیعت تو غَضب پَیدا کرتی ہے اور جہاں شرِیعت نہیں وہاں عدُول حُکمی بھی نہیں۔!;کیونکہ اگر شرِیعت والے ہی وارِث ہوں تو اِیمان بے فائِدہ رہا اور وعدہ لاحاصِل ٹھہرا۔   کیونکہ یہ وعدہ کہ وہ دُنیا کا وارِث ہو گا نہ ابرہا م سے نہ اُس کی نسل سے شرِیعت کے وسِیلہ سے کِیا گیا تھا بلکہ اِیمان کی راست بازی کے وسِیلہ سے۔fE اور اُن مختُونوں کا باپ ہو جو نہ صِرف مختُون ہیں بلکہ ہمارے باپ ابرہا م کے اُس اِیمان کی بھی پیرَوی کرتے ہیں جو اُسے نامختُونی کی حالت میں حاصِل تھا۔ خُدا کا وعدہ اِیمان کے وسیلہ سے مؤثر ہوتاہے)K اور اُس نے خَتنہ کا نِشان پایا کہ اُس اِیمان کی راست بازی پر مُہر ہو جائے جو اُسے نامختُونی کی حالت میں حاصِل تھا تاکہ وہ اُن سب کا باپ ٹھہرے جو باوُجُود نامختُون ہونے کے اِیمان لاتے ہیں اور اُن کے لِئے بھی راست بازی محسُوب کی جائے۔2] پس کِس حالت میں گِنا گیا؟ مختُونی میں یا نامختُونی میں؟ مختُونی میں نہیں بلکہ نامختُونی میں۔~# پس کیا یہ مُبارک بادی مختُونوں ہی کے لِئے ہے یا نامختُونوں کے لِئے بھی؟ کیونکہ ہمارا دعویٰ یہ ہے کہ ابرہا م کے لِئے اُس کا اِیمان راست بازی گِنا گیا۔m}Sمُبارک وہ شخص ہے جِس کے گُناہ خُداوند محسُوب نہ کرے گا۔|کہ مُبارک وہ ہیں جِن کی بدکارِیاں مُعاف ہُوئیں اور جِن کے گُناہ ڈھانکے گئے۔c{?چُنانچہ جِس شخص کے لِئے خُدا بغَیراَعمال کے راست بازی محسُوب کرتا ہے داؤُد بھی اُس کی مُبارک حالی اِس طرح بیان کرتا ہے۔rz]مگر جو شخص کام نہیں کرتا بلکہ بے دِین کے راست باز ٹھہرانے والے پر اِیمان لاتا ہے اُس کا اِیمان اُس کے لِئے راست بازی گِنا جاتا ہے۔sy_کام کرنے والے کی مزدُوری بخشِش نہیں بلکہ حق سمجھی جاتی ہے۔:xmکِتابِ مُقدّس کیا کہتی ہے؟ یہ کہ ابرہا م خُدا پر اِیمان لایا اور یہ اُس کے لِئے راستبازی گِنا گیا۔Aw{کیونکہ اگر ابرہا م اَعمال سے راست باز ٹھہرایا جاتا تو اُس کو فخر کی جگہ ہوتی لیکن خُدا کے نزدِیک نہیں۔|v sپس ہم کیا کہیں کہ ہمارے جِسمانی باپ ابرہا م کو کیا حاصِل ہُؤا؟۔Euپس کیا ہم شرِیعت کو اِیمان سے باطِل کرتے ہیں؟ ہرگِز نہیں بلکہ شرِیعت کو قائِم رکھتے ہیں۔ ابرہا م کی مثال]t3کیونکہ ایک ہی خُدا ہے جو مخَتُونوں کو بھی اِیمان سے اور نامختُونوں کو بھی اِیمان ہی کے وسِیلہ سے راست باز ٹھہرائے گا۔s1کیا خُدا صِرف یہُودِیوںہی کا ہے غَیر قَوموں کا نہیں؟ بے شک غَیر قَوموں کا بھی ہے۔Hr چُنانچہ ہم یہ نتِیجہ نِکالتے ہیں کہ اِنسان شرِیعت کے اَعمال کے بغَیر اِیمان کے سبب سے راست باز ٹھہرتا ہے۔fqEپس فخر کہاں رہا؟ اِس کی گُنجایش ہی نہیں ۔ کَون سی شرِیعت کے سبب سے؟ کیا اَعمال کی شرِیعت سے؟ نہیں بلکہ اِیمان کی شرِیعت سے۔vpeبلکہ اِسی وقت اُس کی راست بازی ظاہِر ہو تاکہ وہ خُود بھی عادِل رہے اور جو یِسُوع پر اِیمان لائے اُس کو بھی راست باز ٹھہرانے والا ہو۔oyاُسے خُدا نے اُس کے خُون کے باعِث ایک اَیسا کفّارہ ٹھہرایا جو اِیمان لانے سے فائِدہ مند ہو تاکہ جو گُناہ پیشتر ہو چُکے تھے اور جِن سے خُدا نے تحمُّل کر کے طرح دی تھی اُن کے بارے میں وہ اپنی راست بازی ظاہِر کرے۔An{مگر اُس کے فضل کے سبب سے اُس مخلصی کے وسِیلہ سے جو مسِیح یِسُو ع میں ہے مُفت راست باز ٹھہرائے جاتے ہیں۔umcاِس لِئے کہ سب نے گُناہ کِیا اور خُدا کے جلال سے محرُوم ہیں۔al;یعنی خُدا کی وہ راست بازی جو یِسُو ع مسِیح پر اِیمان لانے سے سب اِیمان لانے والوں کو حاصِل ہوتی ہے کیونکہ کُچھ فرق نہیں۔Ak{مگر اب شرِیعت کے بغَیر خُدا کی ایک راست بازی ظاہِر ہُوئی ہے جِس کی گواہی شرِیعت اور نبِیوں سے ہوتی ہے۔zjmکیونکہ شرِیعت کے اَعمال سے کوئی بشر اُس کے حضُور راست باز نہیں ٹھہرے گا۔ اِس لِئے کہ شرِیعت کے وسِیلہ سے تو گُناہ کی پہچان ہی ہوتی ہے۔(iIاب ہم جانتے ہیں کہ شرِیعت جو کُچھ کہتی ہے اُن سے کہتی ہے جو شرِیعت کے ماتحت ہیں تاکہ ہر ایک کا مُنہ بند ہو جائے اور ساری دُنیا خُدا کے نزدِیک سزا کے لائِق ٹھہرے۔Khاُن کی آنکھوں میں خُدا کا خَوف نہیں۔Pgاور وہ سلامتی کی راہ سے واقِف نہ ہُوئے۔Ofاُن کی راہوں میں تباہی اور بَدحالی ہے۔Ue#اُن کے قدم خُون بہانے کے لِئے تیز رَو ہیں۔Td!اُن کا مُنہ لَعنت اور کڑواہٹ سے بَھرا ہے۔Dc اُن کا گلا کُھلی ہُوئی قبر ہے ۔ اُنہوں نے اپنی زُبانوں سے فریب دِیا۔ اُن کے ہونٹوں میں سانپوں کا زہر ہے۔b- سب گُمراہ ہیں سب کے سب نِکمّے بن گئے ۔ کوئی بھلائی کرنے والا نہیں ۔ ایک بھی نہیں۔Za- کوئی سمجھ دار نہیں۔ کوئی خُدا کا طالِب نہیں۔k`O چُنانچہ لِکھا ہے کہ کوئی راست باز نہیں ۔ ایک بھی نہیں۔3__ پس کیا ہُؤا؟ کیا ہم کچھ فضِیلت رکھتے ہیں؟ بِالکُل نہیں کیونکہ ہم یہُودِیوں اور یُونانیوں دونوں پر پیشتر ہی یہ اِلزام لگا چُکے ہیں کہ وہ سب کے سب گُناہ کے ماتحت ہیں۔9^kاور ہم کیوں بُرائی نہ کریں تاکہ بھلائی پَیدا ہو؟ چُنانچہ ہم پر یہ تُہمت لگائی بھی جاتی ہے اور بعض کہتے ہیں کہ اِن کا یہی مقُولہ ہے مگر اَیسوں کا مُجرِم ٹھہرنا اِنصاف ہے۔z]mاگر میرے جُھوٹ کے سبب سے خُدا کی سچّائی اُس کے جلال کے واسطے زیادہ ظاہِر ہُوئی تو پِھر کیوں گُنہگار کی طرح مُجھ پر حُکم دِیا جاتا ہے؟۔m\Sہرگِز نہیں ۔ ورنہ خُدا کیوں کر دُنیا کا اِنصاف کرے گا؟۔,[Qاگر ہماری ناراستی خُدا کی راست بازی کی خُوبی کو ظاہِر کرتی ہے تو ہم کیا کہیں؟ کیا یہ کہ خُدا بے اِنصاف ہے جو غضب نازِل کرتا ؟ (مَیں یہ بات اِنسان کی طرح کہتا ہُوں)۔ Zہرگِز نہیں ۔ بلکہ خُدا سچّا ٹھہرے اور ہر ایک آدمی جُھوٹا ۔ چُنا نچہ لِکھا ہے کہ تُو اپنی باتوں میں راست بازٹھہرے اور اپنے مُقدّمہ میں فتح پائے۔.YUاگر بعض بے وفا نِکلے تو کیا ہُؤا؟ کیا اُن کی بے وفائی خُدا کی وفاداری کو باطِل کر سکتی ہے؟۔wXgہر طرح سے بُہت ۔ خاص کر یہ کہ خُدا کا کلام اُن کے سپُرد ہُؤا۔kW Qپس یہُودی کو کیا فَوقِیّت ہے اور خَتنہ سے کیا فائِدہ؟۔%VCبلکہ یہُودی وُہی ہے جو باطِن میں ہے اور خَتنہ وُہی ہے جو دِل کا اور رُوحانی ہے نہ کہ لفظی ۔ اَ یسے کی تعرِیف آدمِیوں کی طرف سے نہیں بلکہ خُدا کی طرف سے ہوتی ہے۔U/کیونکہ وہ یہُودی نہیں جو ظاہِر کا ہے اور نہ وہ خَتنہ ہے جو ظاہِری اور جِسمانی ہے۔*TMاور جو شخص قَومِیّت کے سبب سے نامختُون رہا اگر وہ شرِیعت کو پُورا کرے تو کیا تُجھے جو باوُجُود کلام اور خَتنہ کے شرِیعت سے عدُول کرتا ہے قصُووار نہ ٹھہرائے گا؟۔GSپس اگر نامختُون شخص شرِیعت کے حُکموں پر عمل کرے تو کِیا اُس کی نامختُونی خَتنہ کے برابر نہ گِنی جائے گی؟۔_R7خَتنہ سے فائِدہ تو ہے بشرطیکہ تُو شرِیعت پر عمل کرے لیکن جب تُو نے شرِیعت سے عدُول کِیا تو تیرا خَتنہ نامختُونی ٹھہرا۔6Qeکیونکہ تُمہارے سبب سے غَیر قَوموں میں خُدا کے نام پر کُفر بکا جاتا ہے ۔ چُنانچہ یہ لِکھا بھی ہے۔P+تُو جو شرِیعت پر فخر کرتا ہے شرِیعت کے عدُول سے خُدا کی کیوں بے عِزّتی کرتا ہے؟۔eOCتُو جو کہتا ہے کہ زِنا نہ کرنا آپ خُود کیوں زِنا کرتا ہے؟ تُو جو بُتوں سے نفرت رکھتا ہے آپ خُود کیوں مَندروں کو لُوٹتا ہے؟۔eNCپس تُو جو اَوروں کو سِکھاتا ہے اپنے آپ کو کیوں نہیں سِکھاتا؟ تُو جو وعظ کرتا ہے کہ چوری نہ کرنا آپ خُود کیوں چوری کرتا ہے؟۔ZM-اور نادانوں کا تربِیّت کرنے والا اور بچّوں کا اُستاد ہُوں اور عِلم اور حق کا جو نمُونہ شرِیعت میں ہے وہ میرے پاس ہے۔LLاور اگر تُجھ کو اِس بات پر بھی بھروسا ہے کہ مَیں اندھوں کا رہنُما اور اندھیرے میں پڑے ہُوؤں کے لِئے رَوشنی۔Kاور اُس کی مرضی جانتا اور شرِیعت کی تعلِیم پا کر عُمدہ باتیں پسند کرتا ہے۔Jپس اگر تُو یہُودی کہلاتا اور شرِیعت پر تکیہ اور خُدا پر فخر کرتا ہے۔EIجِس روز خُدا میری خُوشخبری کے مُطابِق یِسُو ع مسِیح کی معرفت آدمِیوں کی پوشِیدہ باتوں کا اِنصاف کرے گا۔bH=چُنانچہ وہ شرِیعت کی باتیں اپنے دِلوں پر لِکھی ہُوئی دِکھاتی ہیں اور اُن کا دِل بھی اُن باتوں کی گواہی دیتا ہے اور اُن کے باہمی خیالات یا تو اُن پر اِلزام لگاتے ہیں یا اُن کو معذُور رکھتے ہیں۔G)اِس لِئے کہ جب وہ قَومیں جو شرِیعت نہیں رکھتِیں اپنی طبِیعت سے شرِیعت کے کام کرتی ہیں تو باوُجُود شرِیعت نہ رکھنے کے وہ اپنے لِئے خُود ایک شرِیعت ہیں۔^F5 کیونکہ شرِیعت کے سُننے والے خُدا کے نزدِیک راست باز نہیں ہوتے بلکہ شرِیعت پر عمل کرنے والے راست باز ٹھہرائے جائیں گے۔7Eg اِس لِئے کہ جِنہوں نے بغَیر شرِیعت پائے گُناہ کِیا وہ بغَیر شرِیعت کے ہلاک بھی ہوں گے اور جِنہوں نے شرِیعت کے ماتحت ہو کر گُناہ کِیا اُن کی سزا شرِیعت کے مُوافِق ہو گی۔TD! کیونکہ خُدا کے ہاں کِسی کی طرف داری نہیں۔)CK مگر جلال اور عِزّت اور سلامتی ہر ایک نیکوکار کو مِلے گی ۔ پہلے یہُودی کو پِھریُونانی کو۔#B? اور مُصِیبت اور تنگی ہر ایک بدکار کی جان پر آئے گی ۔ پہلے یہُودی کی ۔ پِھر یُونانی کی۔@Ayمگر جو تَفرِقہ اَنداز اور حق کے نہ ماننے والے بلکہ ناراستی کے ماننے والے ہیں اُن پر غضب اور قہر ہو گا۔A@{جو نیکوکاری میں ثابِت قدم رہ کر جلال اور عِزّ ت اور بقا کے طالِب ہوتے ہیں اُن کو ہمیشہ کی زِندگی دے گا۔_?7وہ ہر ایک کو اُس کے کاموں کے مُوافِق بدلہ دے گا۔~>uبلکہ تُو اپنی سختی اور غَیر تائِب دِل کے مُطابِق اُس قہر کے دِن کے لِئے اپنے واسطے غضب کما رہا ہے جِس میں خُدا کی سچّی عدالت ظاہِر ہو گی۔ = یا تُو اُس کی مِہربانی اور تحمُّل اور صبر کی دَولت کو ناچِیز جانتا ہے اور نہیں سمجھتا کہ خُدا کی مِہربانی تُجھ کو تَوبہ کی طرف مائِل کرتی ہے؟۔<wاَے اِنسان! تُو جو اَیسے کام کرنے والوں پر اِلزام لگاتا ہے اور خُود وُہی کام کرتا ہے کیا یہ سمجھتا ہے کہ تُو خُدا کی عدالت سے بچ جائے گا؟۔%;Cاور ہم جانتے ہیں کہ اَیسے کام کرنے والوں کی عدالت خُدا کی طرف سے حق کے مُطابِق ہوتی ہے۔ : پس اَے اِلزام لگانے والے! تُو کوئی کیوں نہ ہو تیرے پاس کوئی عُذر نہیں کیونکہ جِس بات کا تُو دُوسرے پر اِلزام لگاتا ہے اُسی کا تُو اپنے آپ کو مُجرِم ٹھہراتا ہے ۔ اِس لِئے کہ تُو جو اِلزام لگاتا ہے خُود وُہی کام کرتا ہے۔79 i حالانکہ وہ خُدا کا یہ حُکم جانتے ہیں کہ اَیسے کام کرنے والے مَوت کی سزا کے لائِق ہیں ۔ پِھر بھی نہ فقط آپ ہی اَیسے کام کرتے ہیں بلکہ اَور کرنے والوں سے بھی خُوش ہوتے ہیں۔n8 Wبیوُقُوف عہد شِکن طبعی مُحبّت سے خالی اور بے رحم ہو گئے۔I7  بدگو ۔ خُدا کی نظر میں نفرتی اَوروں کو بے عِزّت کرنے والے مغرُور شیخی باز بدیوں کے بانی ماں باپ کے نافرمان۔w6 iپس وہ ہر طرح کی ناراستی بدی لالچ اور بدخواہی سے بھر گئے اور حسد خُون ریزی جھگڑے مکّاری اور بُغض سے معمُور ہو گئے اور غِیبت کرنے والے۔w5 iاور جِس طرح اُنہوں نے خُدا کو پہچاننا ناپسند کِیا اُسی طرح خُدا نے بھی اُن کو ناپسندِیدہ عقل کے حوالہ کر دیا کہ نالائِق حرکتیں کریں۔;4 qاِسی طرح مَرد بھی عَورتوں سے طبعی کام چھوڑ کر آپس کی شہوَت سے مَست ہو گئے یعنی مَردوں نے مَردوں کے ساتھ رُوسِیاہی کے کام کر کے اپنے آپ میں اپنی گُمراہی کے لائِق بدلہ پایا۔n3 Wاِسی سبب سے خُدا نے اُن کو گندی شہوَتوں میں چھوڑ دِیا ۔ یہاں تک کہ اُن کی عَورتوں نے اپنے طبعی کام کو خِلافِ طبع کام سے بدل ڈالا۔2 7اِس لِئے کہ اُنہوں نے خُدا کی سچّائی کو بدل کر جُھوٹ بنا ڈالا اور مخلُوقات کی زیادہ پرستِش اور عِبادت کی بہ نِسبت اُس خالِق کے جو ابد تک محمُود ہے ۔ آمِین۔ 0~}|{{rzz=xwvv"u}tbsrqqYp%onkmm:kk j%ihhwgfe,dcbaaW`B_\^]\\9[YY=WWUTSSR!QPoONN MLNKK(J4IkHqGFFCEEDCdBBaAm@?z>>>=83 تاکہ کِسی طرح سے اپنے قَوم والوں کو غَیرت دِلا کر اُن میں سے بعض کو نجات دِلاؤُں۔f=E مَیں یہ باتیں تُم غَیر قَوموں سے کہتا ہُوں ۔ چُونکہ مَیں غَیر قَوموں کا رسُول ہُوں اِس لِئے اپنی خِدمت کی بڑائی کرتا ہُوں۔(<I پس جب اُن کی لغزِش دُنیا کے لِئے دَولت کا باعِث اور اُن کا گھَٹنا غَیر قَوموں کے لِئے دَولت کا باعِث ہُؤا تو اُن کا بھرپُور ہونا ضرُور ہی دَولت کا باعِث ہو گا۔; پس مَیں کہتا ہُوں کہ کیا اُنہوں نے اَیسی ٹھوکر کھائی کہ گِر پڑیں؟ ہرگِز نہیں! بلکہ اُن کی لغزِش سے غَیر قَوموں کو نجات مِلی تاکہ اُنہیں غَیرت آئے۔%:C اُن کی آنکھوں پر تارِیکی آ جائے تاکہ نہ دیکھیں اور تُو اُن کی پِیٹھ ہمیشہ جُھکائے رکھ۔F9 اور داؤُد کہتا ہے کہ اُن کا دسترخوان اُن کے لِئے جال اور پھندا اور ٹھوکر کھانے اور سزا کا باعِث بن جائے۔]83 چُنانچہ لِکھا ہے کہ خُدا نے اُن کوآج کے دِن تک سُست طبِیعت دی اور اَیسی آنکھیں جو نہ دیکھیں اور اَیسے کان جو نہ سُنیں۔i7K پس نتِیجہ کیا ہُؤا؟ یہ کہ اِسرا ئیل جِس چِیز کی تلاش کرتا ہے وہ اُس کو نہ مِلی مگر برگُزِیدوں کو مِلی اور باقی سخت کِئے گئے۔6} اور اگر فضل سے برگُزِیدہ ہیں تو اَعمال سے نہیں ورنہ فضل فضل نہ رہا۔5 پس اِسی طرح اِس وقت بھی فضل سے برگُزِیدہ ہونے کے باعِث کُچھ باقی ہیں۔l4Q مگر جوابِ اِلہٰی اُس کو کیا مِلا؟ یہ کہ مَیں نے اپنے لِئے سات ہزار آدمی بچا رکھّے ہیں جِنہوں نے بَعَل کے آگے گُھٹنے نہیں ٹیکے۔3 اَے خُداوند اُنہوں نے تیرے نبِیوں کو قتل کِیا اور تیری قُربان گاہوں کو ڈھا دِیا ۔ اب مَیں اکیلا باقی ہُوں اور وہ میری جان کے بھی خواہاں ہیں۔T2! خُدا نے اپنی اُس اُمّت کو ردّ نہیں کِیا جسِے اُس نے پہلے سے جانا ۔ کیا تُم نہیں جانتے کہ کِتابِ مُقدّس ایلیّا ہ کے ذِکر میں کیا کہتی ہے؟ کہ وہ خُدا سے اِسرا ئیل کی یُوں فریاد کرتا ہے کہ۔ 1  پس مَیں کہتا ہُوں کیا خُدا نے اپنی اُمّت کو ردّ کر دِیا؟ ہرگِز نہیں! کیونکہ مَیں بھی اِسرائیلی ابرہا م کی نسل اور بِنیمین کے قبِیلہ میں سے ہُوں۔Q0 لیکن اِسرا ئیل کے حق میں یُوں کہتا ہے کہ مَیں دِن بھر ایک نافرمان اور حُجّتی اُمّت کی طرف اپنے ہاتھ بڑھائے رہا۔// پِھر یسعیا ہ بڑا دِلیر ہو کر یہ کہتا ہے کہ جِنہوں نے مُجھے نہیں ڈُھونڈا اُنہوں نے مُجھے پا لِیا ۔ جِنہوں نے مُجھ سے نہیں پُوچھا اُن پر مَیں ظاہِر ہو گیا۔=.s پِھر مَیں کہتا ہُوں کیا اِسرا ئیل واقِف نہ تھا؟ اوّل تو مُوسیٰ کہتا ہے کہ مَیں اُن سے تُم کو غَیرت دِلاؤُں گا جو قَوم ہی نہیں ۔ ایک نادان قَوم سے تُم کو غُصّہ دِلاؤُں گا۔-5 لیکن مَیں کہتا ہُوں کیا اُنہوں نے نہیں سُنا؟ بیشک سُنا چُنانچہ لِکھا ہے کہ اُن کی آواز تمام رُویِ زمِین پر اور اُن کی باتیں دُنیا کی اِنتِہا تک پُہنچِیں۔v,e پس اِیمان سُننے سے پَیدا ہوتا ہے اور سُننا مسِیح کے کلام سے۔]+3 لیکن سب نے اِس خُوشخبری پر کان نہ دھرا ۔ چُنانچہ یسعیا ہ کہتا ہے کہ اَے خُداوند ہمارے پَیغام کا کِس نے یقِین کِیا ہے؟۔*{ اور جب تک وہ بھیجے نہ جائیں مُنادی کیوں کر کریں؟ چُنانچہ لِکھا ہے کہ کیا ہی خُوش نُما ہیں اُن کے قدم جو اچّھی چِیزوں کی خُوشخبری دیتے ہیں۔4)a مگر جِس پر وہ اِیمان نہیں لائے اُس سے کیوں کر دُعا کریں؟ اور جِس کا ذِکر اُنہوں نے سُنا نہیں اُس پر اِیمان کیونکر لائیں؟ اور بغَیر مُنادی کرنے والے کے کیوں کر سُنیں؟۔b(= کیونکہ جو کوئی خُداوند کا نام لے گا نجات پائے گا۔q'[ کیونکہ یہُودِیوں اور یُونانیوں میں کُچھ فرق نہیں اِس لِئے کہ وُہی سب کا خُداوند ہے اور اپنے سب دُعا کرنے والوں کے لِئے فیّاض ہے۔$&A چُنانچہ کِتابِ مُقدّس یہ کہتی ہے کہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے گا وہ شرمِندہ نہ ہو گا۔8%i کیونکہ راست بازی کے لِئے اِیمان لانا دِل سے ہوتا ہے اور نجات کے لِئے اِقرار مُنہ سے کِیا جاتا ہے۔ $ کہ اگر تُو اپنی زُبان سے یِسُو ع کے خُداوند ہونے کا اِقرار کرے اور اپنے دِل سے اِیمان لائے کہ خُدا نے اُسے مُردوں میں سے جِلایا تو نجات پائے گا۔v#e بلکہ کیا کہتی ہے؟ یہ کہ کلام تیرے نزدِیک ہے بلکہ تیرے مُنہ اور تیرے دِل میں ہے ۔ یہ وُہی اِیمان کا کلام ہے جِس کی ہم مُنادی کرتے ہیں۔"- یا گہراؤ میں کَون اُترے گا؟ (یعنی مسِیح کو مُردوں میں سے جِلا کر اُوپر لانے کو)۔r!] مگر جو راست بازی اِیمان سے ہے وہ یُوں کہتی ہے کہ تُو اپنے دِل میں یہ نہ کہہ کہ آسمان پر کَون چڑھے گا؟ (یعنی مسِیح کے اُتار لانے کو)۔W ' چُنانچہ مُوسیٰ نے یہ لِکھا ہے کہ جو شخص اُس راست بازی پر عمل کرتا ہے جو شرِیعت سے ہے وہ اُسی کی وجہ سے زِندہ رہے گا۔# کیونکہ ہر ایک اِیمان لانے والے کی راست بازی کے لِئے مسِیح شرِیعت کا انجام ہے۔s_ اِس لِئے کہ وہ خُدا کی راست بازی سے ناواقِف ہو کر اور اپنی راست بازی قائِم کرنے کی کوشِش کر کے خُدا کی راست بازی کے تابِع نہ ہُوئے۔2] کیونکہ مَیں اُن کا گواہ ہُوں کہ وہ خُدا کے بارے میں غَیرت تو رکھتے ہیں مگر سَمجھ کے ساتھ نہیں۔% E اَے بھائِیو! میرے دِل کی آرزُو اور اُن کے لِئے خُدا سے میری دُعا یہ ہے کہ وہ نجات پائیں۔ !چُنانچہ لِکھا ہے کہ دیکھو مَیں صِیُّون میں ٹھیس لگنے کا پتّھر اور ٹھوکر کھانے کی چٹان رکھتا ہُوں اور جو اُس پر اِیمان لائے گا وہ شرمِندہ نہ ہو گا۔zm کِس لِئے؟ اِس لِئے کہ اُنہوں نے اِیمان سے نہیں بلکہ گویا اَعمال سے اُس کی تلاش کی ۔ اُنہوں نے اُس ٹھوکر کھانے کے پتّھر سے ٹھوکر کھائی۔# مگر اِسرا ئیل جو راستبازی کی شرِیعت کی تلاش کرتا تھا اُس شرِیعت تک نہ پُہنچا۔hI پس ہم کیا کہیں؟ یہ کہ غَیر قَوموں نے جو راست بازی کی تلاش نہ کرتی تِھیں راست بازی حاصِل کی یعنی وہ راست بازی جو اِیمان سے ہے۔zm چُنانچہ یسعیا ہ نے پہلے بھی کہا ہے کہ اگر ربُّ الافواج ہماری کُچھ نسل باقی نہ رکھتاتو ہم سدُو م کی مانِند اور عمُورہ کے برابر ہو جاتے۔#? کیونکہ خُداوند اپنے کلام کو تمام اور مُنقطع کر کے اُس کے مُطابِق زمِین پر عمل کرے گا۔}s اور یسعیا ہ اِسرا ئیل کی بابت پُکار کر کہتا ہے کہ گو بنی اِسرائیل کا شُمار سمُندر کی ریت کے برابر ہو تَو بھی اُن میں سے تھوڑے ہی بچیں گے۔W' اور اَیسا ہو گا کہ جِس جگہ اُن سے یہ کہا گیا تھاکہ تُم میری اُمّت نہیںہو اُسی جگہ وہ زِندہ خُدا کے بیٹے کہلائیں گے۔ چُنانچہ ہوسیع کی کِتاب میں بھی خُدا یُوں فرماتا ہے کہ جو میری اُمّت نہ تھی اُسے اپنی اُمّت کہُوں گا اور جو پیاری نہ تھی اُسے پیاری کہُوں گا۔3_ یعنی ہمارے ذرِیعہ سے جِن کو اُس نے نہ فقط یہُودِیوں میں سے بلکہ غَیر قَوموں میں سے بھی بُلایا۔pY اور یہ اِس لِئے ہُؤا کہ اپنے جلال کی دَولت رَحم کے برتنوں کے ذرِیعہ سے آشکارا کرے جو اُس نے جلال کے لِئے پہلے سے تیّار کِئے تھے۔4a پس کیا تعجُّب ہے اگر خُدا اپنا غضب ظاہِر کرنے اور اپنی قُدرت آشکارا کرنے کے اِرادہ سے غضب کے برتنوں کے ساتھ جو ہلاکت کے لِئے تیّار ہُوئے تھے نِہایت تحمُّل سے پیش آیا۔`9 کیا کُمہار کو مِٹّی پر اِختیار نہیں کہ ایک ہی لَوندے میں سے ایک برتن عِزّت کے لِئے بنائے اور دُوسرا بے عِزّتی کے لِئے؟۔{ اَے اِنسان بھلا تُو کَون ہے جو خُدا کے سامنے جواب دیتا ہے؟ کیا بنی ہُوئی چِیز بنانے والے سے کہہ سکتی ہے کہ تُو نے مُجھے کیوں اَیسا بنایا؟۔) K پس تُو مُجھ سے کہے گا پِھر وہ کیوں عَیب لگاتا ہے؟ کَون اُس کے اِرادہ کا مُقابلہ کرتا ہے؟۔   پس وہ جِس پر چاہتا ہے رحم کرتا ہے اور جسِے چاہتا ہے اُسے سخت کر دیتا ہے۔7 g کیونکہ کِتابِ مُقدّس میں فِرعو ن سے کہا گیا ہے کہ مَیں نے اِسی لِئے تُجھے کھڑا کِیا ہے کہ تیری وجہ سے اپنی قُدرت ظاہِر کرُوں اور میرا نام تمام رُویِ زمِین پر مشہُور ہو۔2 ] پس یہ نہ اِرادہ کرنے والے پر مُنحصِر ہے نہ دَوڑ دُھوپ کرنے والے پر بلکہ رحم کرنے والے خُدا پر۔o W کیونکہ وہ مُوسیٰ سے کہتا ہے کہ جِس پر رحم کرنا منظُور ہے اُس پر رحم کرُوں گا اور جِس پر ترس کھانا منظُور ہے اُس پر ترس کھاؤں گا۔s_ پس ہم کیا کہیں؟ کیا خُدا کے ہاں بے اِنصافی ہے؟ ہرگِز نہیں!۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ مَیں نے یعقُو ب سے تو مُحبّت کی مگر عیسَو سے نفرت۔3_ تاکہ خُدا کا اِرادہ جو برگُزِیدگی پر مَوقُوف ہے اَعمال پر مَبنی نہ ٹھہرے بلکہ بُلانے والے پر۔a; اور ابھی تک نہ تو لڑکے پَیدا ہُوئے تھے اور نہ اُنہوں نے نیکی یا بدی کی تھی کہ اُس سے کہا گیا کہ بڑا چھوٹے کی خِدمت کرے گا۔# اور صِرف یہی نہیں بلکہ رِبقہ بھی ایک شخص یعنی ہمارے باپ اِضحاق سے حامِلہ تھی۔"= کیونکہ وعدہ کا قَول یہ ہے کہ مَیں اِس وقت کے مُطابِق آؤُں گا اور سار ہ کے بیٹا ہو گا۔ یعنی جِسمانی فرزند خُدا کے فرزند نہیں بلکہ وعدہ کے فرزند نسل گِنے جاتے ہیں۔C اور نہ ابرہا م کی نسل ہونے کے سبب سے سب فرزند ٹھہرے بلکہ یہ لِکھا ہے کہ اِضحا ق ہی سے تیری نسل کہلائے گی۔J  لیکن یہ بات نہیں کہ خُدا کا کلام باطِل ہو گیا ۔ اِس لِئے کہ جو اِسرا ئیل کی اَولاد ہیں وہ سب اِسرائیلی نہیں۔uc اور قَوم کے بزُرگ اُن ہی کے ہیں اور جِسم کے رُو سے مسِیح بھی اُن ہی میں سے ہُؤا جو سب کے اُوپر اور اَبد تک خُدایِ محمُود ہے ۔ آمِین۔D~ وہ اِسرائیلی ہیں اور لے پالک ہونے کا حق اور جلال اور عہُود اور شرِیعت اور عِبادت اور وعدے اُن ہی کے ہیں۔o}W کیونکہ مُجھے یہاں تک منظُور ہوتا کہ اپنے بھائِیوں کی خاطِر جو جِسم کے رُو سے میرے قرابتی ہیں مَیں خُود مسِیح سے محرُوم ہو جاتا۔i|K کہ مُجھے بڑا غم ہے اور میرا دِل برابر دُکھتا رہتا ہے۔4{ c مَیں مسِیح میں سچ کہتا ہُوں ۔ جُھوٹ نہیں بولتا اور میرا دِل بھی رُوحُ القُدس میں گواہی دیتا ہے۔Hz 'نہ فرِشتے نہ حُکومتیں ۔ نہ حال کی نہ اِستِقبال کی چِیزیں ۔ نہ قُدرت نہ بُلندی نہ پستی نہ کوئی اَور مخلُوق۔jyM&کیونکہ مُجھ کو یقِین ہے کہ خُدا کی جو مُحبّت ہمارے خُداوند مسِیح یِسُو ع میں ہے اُس سے ہم کو نہ مَوت جُدا کر سکے گی نہ زِندگی۔Ex%مگر اُن سب حالتوں میں اُس کے وسِیلہ سے جِس نے ہم سے مُحبّت کی ہم کو فتح سے بھی بڑھ کر غَلبہ حاصِل ہوتا ہے۔Nw$چُنانچہ لِکھا ہے کہ ہم تیری خاطِر دِن بھر جان سے مارے جاتے ہیں ۔ ہم تو ذبح ہونے والی بھیڑوں کے برابر گِنے گئے۔Cv#کَون ہم کو مسِیح کی مُحبّت سے جُدا کرے گا؟ مُصِیبت یا تنگی یا ظُلم یا کال یا ننگا پَن یا خطرہ یا تلوار؟۔u"کَون ہے جو مُجرِم ٹھہرائے گا؟ مسِیح یِسُو ع وہ ہے جو مَر گیا بلکہ مُردوں میں سے جی بھی اُٹھااور خُدا کی د ہنی طرف ہے اور ہماری شِفاعت بھی کرتا ہے۔t-!خُدا کے برگُزِیدوں پر کون نالِش کرے گا؟ خُدا وہ ہے جو اُن کوراست باز ٹھہراتا ہے۔wsg جِس نے اپنے بیٹے ہی کو دریغ نہ کِیا بلکہ ہم سب کی خاطِر اُسے حوالہ کر دِیا وہ اُس کے ساتھ اَور سب چِیزیں بھی ہمیں کِس طرح نہ بخشے گا؟۔r3پس ہم اِن باتوں کی بابت کیا کہیں؟ اگر خُدا ہماری طرف ہے تو کَون ہمارا مُخالِف ہے؟۔q%اور جِن کو اُس نے پہلے سے مُقرّر کِیا اُن کو بُلایا بھی اور جِن کو بُلایا اُن کو راست باز بھی ٹھہرایا اور جِن کو راست باز ٹھہرایا اُن کوجلال بھی بخشا۔~puکیونکہ جِن کو اُس نے پہلے سے جانا اُن کو پہلے سے مُقرّر بھی کِیا کہ اُس کے بیٹے کے ہم شکل ہوں تاکہ وہ بُہت سے بھائِیوں میں پہلوٹھا ٹھہرے۔o5اور ہم کو معلُوم ہے کہ سب چِیزیں مِل کر خُدا سے مُحبّت رکھنے والوں کے لِئے بھلائی پَیدا کرتی ہیں یعنی اُن کے لِئے جو خُدا کے اِرادہ کے مُوافِق بُلائے گئے۔`n9اور دِلوں کا پرکھنے والا جانتا ہے کہ رُوح کی کیا نِیّت ہے کیونکہ وہ خُدا کی مرضی کے مُوافِق مُقدّسوں کی شِفاعت کرتا ہے۔Smاِسی طرح رُوح بھی ہماری کمزوری میں مدد کرتا ہے کیونکہ جِس طَور سے ہم کو دُعا کرنا چاہئے ہم نہیں جانتے مگر رُوح خُود اَیسی آہیں بھر بھر کر ہماری شِفاعت کرتا ہے جِن کا بیان نہیں ہو سکتا۔%lCلیکن جِس چِیز کو نہیں دیکھتے اگر ہم اُس کی اُمّید کریں تو صبر سے اُس کی راہ دیکھتے ہیں۔2k]چُنانچہ ہمیں اُمّید کے وسِیلہ سے نجات مِلی مگر جِس چِیز کی اُمّید ہے جب وہ نظر آ جائے تو پِھر اُمّید کَیسی؟ کیونکہ جو چِیز کوئی دیکھ رہاہے اُس کی اُمّید کیا کرے گا؟۔j%اور نہ فقط وُہی بلکہ ہم بھی جِنہیں رُوح کے پہلے پَھل مِلے ہیں آپ اپنے باطِن میں کراہتے ہیں اور لے پالک ہونے یعنی اپنے بدن کی مُخلصی کی راہ دیکھتے ہیں۔0iYکیونکہ ہم کو معلُوم ہے کہ ساری مخلُوقات مِل کر اب تک کراہتی ہے اور دردِ زِہ میں پڑی تڑپتی ہے۔hyاِس اُمّید پر بطالت کے اِختیار میں کر دِیا کہ مخلُوقات بھی فَنا کے قبضہ سے چُھوٹ کر خُداکے فرزندوں کے جلال کی آزادی میں داخِل ہو جائے گی۔Mgاِس لِئے کہ مخلُوقات بطالت کے اِختیار میں کر دی گئی تھی ۔ نہ اپنی خُوشی سے بلکہ اُس کے باعِث سے جِس نے اُس کو۔fکیونکہ مخلُوقات کمال آرزُو سے خُدا کے بیٹوں کے ظاہِر ہونے کی راہ دیکھتی ہے۔ae;کیونکہ میری دانِست میں اِس زمانہ کے دُکھ دَرد اِس لائِق نہیں کہ اُس جلال کے مُقابِل ہو سکیں جو ہم پر ظاہِر ہونے والا ہے۔dاور اگر فرزند ہیں تو وارِث بھی ہیں یعنی خُدا کے وارِث اور مسِیح کے ہم مِیراث بشرطیکہ ہم اُس کے ساتھ دُکھ اُٹھائیں تاکہ اُس کے ساتھ جلال بھی پائیں۔cرُوح خُود ہماری رُوح کے ساتھ مِل کر گواہی دیتا ہے کہ ہم خُدا کے فرزند ہیں۔bکیونکہ تُم کو غُلامی کی رُوح نہیں مِلی جِس سے پِھر ڈر پَیدا ہو بلکہ لے پالک ہونے کی رُوح مِلی جِس سے ہم ابّا یعنی اَے باپ کہہ کر پُکارتے ہیں۔aاِس لِئے کہ جِتنے خُدا کے رُوح کی ہدایت سے چلتے ہیں وُہی خُدا کے بیٹے ہیں۔y`k کیونکہ اگر تُم جِسم کے مُطابِق زِندگی گُذارو گے تو ضرُور مَرو گے اور اگر رُوح سے بدن کے کاموں کو نیست و نابُود کرو گے تو جِیتے رہو گے۔"_= پس اَے بھائِیو! ہم قرض دار تو ہیں مگر جِسم کے نہیں کہ جِسم کے مُطابِق زِندگی گُذاریں۔^% اور اگر اُسی کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے جِس نے یِسُو ع کو مُردوں میں سے جِلایا تو جِس نے مسِیح یِسُو ع کو مُردوں میں سے جِلایا وہ تُمہارے فانی بَدنوں کو بھی اپنے اُس رُوح کے وسِیلہ سے زِندہ کرے گا جو تُم میں بسا ہُؤا ہے۔7]g اور اگر مسِیح تُم میں ہے تو بدن تو گُناہ کے سبب سے مُردہ ہے مگر رُوح راست بازی کے سبب سے زِندہ ہے۔o\W لیکن تُم جِسمانی نہیں بلکہ رُوحانی ہو بشرطیکہ خُدا کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے ۔ مگر جِس میں مسِیح کا رُوح نہیں وہ اُس کا نہیں۔`[9اور جو جِسمانی ہیں وہ خُدا کو خُوش نہیں کر سکتے۔9Zkاِس لِئے کہ جِسمانی نِیّت خُدا کی دُشمنی ہے کیونکہ نہ تو خُدا کی شرِیعت کے تابِع ہے نہ ہو سکتی ہے۔Yاور جِسمانی نِیّت مَوت ہے مگر رُوحانی نِیّت زِندگی اور اِطمِینان ہے۔_X7کیونکہ جو جِسمانی ہیں وہ جِسمانی باتوں کے خیال میں رہتے ہیں لیکن جو رُوحانی ہیں وہ رُوحانی باتوں کے خیال میں رہتے ہیں۔.WUتاکہ شرِیعت کا تقاضا ہم میں پُورا ہو جو جِسم کے مُطابِق نہیں بلکہ رُوح کے مُطابِق چلتے ہیں۔yVkاِس لِئے کہ جو کام شرِیعت جِسم کے سبب سے کمزور ہو کر نہ کر سکی وہ خُدا نے کِیا یعنی اُس نے اپنے بیٹے کو گُناہ آلُودہ جِسم کی صُورت میں اور گُناہ کی قُربانی کے لِئے بھیج کر جِسم میں گُناہ کی سزا کا حُکم دِیا۔>Uuکیونکہ زِندگی کے رُوح کی شرِیعت نے مسِیح یِسُو ع میں مُجھے گُناہ اور مَوت کی شرِیعت سے آزاد کر دِیا۔jT Oپس اب جو مسِیح یِسُو ع میں ہیں اُن پر سزا کا حُکم نہیں۔S7اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے خُدا کا شُکر کرتا ہُوں ۔ غرض مَیں خُود اپنی عقل سے تو خُدا کی شرِیعت کا مگر جِسم سے گُناہ کی شرِیعت کا محکُوم ہُوں۔Rہائے مَیں کَیسا کمبخت آدمی ہُوں! اِس مَوت کے بدن سے مُجھے کَون چُھڑائے گا؟۔/QWمگر مُجھے اپنے اعضا میں ایک اَور طرح کی شرِیعت نظر آتی ہے جو میری عقل کی شرِیعت سے لڑ کر مُجھے اُس گُناہ کی شرِیعت کی قَید میں لے آتی ہے جو میرے اعضا میں مَوجُود ہے۔P3کیونکہ باطِنی اِنسانِیّت کی رُو سے تو مَیں خُدا کی شرِیعت کو بُہت پسند کرتا ہُوں۔6Oeغرض میں اَیسی شرِیعت پاتا ہُوں کہ جب نیکی کا اِرادہ کرتا ہُوں تو بدی میرے پاس آ مَوجُود ہوتی ہے۔_N7پس اگر مَیں وہ کرتا ہُوں جِس کا اِرادہ نہیں کرتا تو اُس کا کرنے والا مَیں نہ رہا بلکہ گُناہ ہے جو مُجھ میں بسا ہُؤا ہے۔CMچُنانچہ جِس نیکی کا اِرادہ کرتا ہُوں وہ تو نہیں کرتا مگر جِس بدی کا اِرادہ نہیں کرتا اُسے کر لیتا ہُوں۔L%کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ مُجھ میں یعنی میرے جِسم میں کوئی نیکی بسی ہُوئی نہیں البتّہ اِرادہ تو مُجھ میں مَوجُود ہے مگر نیک کام مُجھ سے بن نہیں پڑتے۔ K9پس اِس صُورت میں اُس کاکرنے والا مَیں نہ رہا بلکہ گُناہ ہے جو مُجھ میں بسا ہُؤا ہے۔4Jaاور اگر مَیں اُس پر عمل کرتا ہُوں جِس کا اِرادہ نہیں کرتا تو مَیں مانتا ہُوں کہ شرِیعت خُوب ہے۔vIeاور جو مَیں کرتا ہُوں اُس کو نہیں جانتا کیونکہ جِس کا مَیں اِرادہ کرتا ہُوں وہ نہیں کرتا بلکہ جِس سے مُجھ کو نفرت ہے وُہی کرتا ہُوں۔6Heکیونکہ ہم جانتے ہیں کہ شرِیعت تو رُوحانی ہے مگر مَیں جِسمانی اور گُناہ کے ہاتھ بِکا ہُؤا ہُوں۔'GG پس جو چِیز اچھّی ہے کیا وہ میرے لِئے مَوت ٹھہری؟ ہرگِز نہیں بلکہ گُناہ نے اچّھی چِیز کے ذرِیعہ سے میرے لِئے مَوت پَیدا کر کے مُجھے مار ڈالا تاکہ اُس کاگُناہ ہونا ظاہِر ہو اور حُکم کے ذرِیعہ سے گُناہ حدّ سے زِیادہ مکرُوہ معلُوم ہو۔nFU پس شرِیعت پاک ہے اور حُکم بھی پاک اور راست اور اچّھا ہے۔>Eu کیونکہ گُناہ نے مَوقع پا کر حُکم کے ذرِیعہ سے مُجھے بہکایا اور اُسی کے ذرِیعہ سے مُجھے مار بھی ڈالا۔D اور جِس حُکم کا منشا زِندگی تھا وُہی میرے حق میں مَوت کا باعِث بن گیا۔=Cs ایک زمانہ میں شرِیعت کے بغَیر مَیں زِندہ تھا مگر جب حُکم آیا تو گُناہ زِندہ ہو گیا اور مَیں مَر گیا۔_B7مگر گُناہ نے مَوقع پا کر حُکم کے ذرِیعہ سے مُجھ میں ہر طرح کا لالچ پَیدا کر دِیا کیونکہ شرِیعت کے بغَیر گُناہ مُردہ ہے۔1A[پس ہم کیا کہیں؟ کیا شرِیعت گُناہ ہے؟ ہرگِز نہیں بلکہ بغَیر شرِیعت کے مَیں گُناہ کو نہ پہچانتا مثلاً اگر شرِیعت یہ نہ کہتی کہ تُو لالچ نہ کر تو مَیں لالچ کو نہ جانتا۔!@;لیکن جِس چِیز کی قَید میں تھے اُس کے اِعتبار سے مَر کر اَب ہم شرِیعت سے اَیسے چُھوٹ گئے کہ رُوح کے نئے طَور پر نہ کہ لَفظوں کے پُرانے طَور پر خِدمت کرتے ہیں۔ &}|zz2yyxUwvv2uztt_ssYrqqPponn&m lBk7iiGhgqfe'dcbbaa`a_^]S\lZZ\YZXWVV>UTRRQPPfONMLpKK%JJIRHGFEDDFCBAi@=>==>;:99876<54322,0//Y..=- ,r+x**((''?&%$$#K"!I T9XD4h_&R i ^e بلکہ خُدا نے دُنیا کے بیوُقُوفوں کو چُن لِیا کہ حکِیموں کو شرمِندہ کرے اور خُدا نے دُنیا کے کمزوروں کو چُن لِیا کہ زورآوروں کو شرمِندہ کرے۔wd iاَے بھائِیو! اپنے بُلائے جانے پر تو نِگاہ کرو کہ جِسم کے لِحاظ سے بُہت سے حکِیم ۔ بُہت سے اِختیار والے بُہت سے اشراف نہیں بُلائے گئے۔cc Aکیونکہ خُدا کی بیوُقُوفی آدمِیوں کی حِکمت سے زِیادہ حِکمت والی ہے اور خُدا کی کمزوری آدمِیوں کے زور سے زِیادہ زورآور ہے۔Gb  لیکن جو بُلائے ہُوئے ہیں ۔ یہُودی ہوں یا یُونانی ۔ اُن کے نزدِیک مسِیح خُدا کی قُدرت اور خُدا کی حِکمت ہے۔Sa !مگر ہم اُس مسِیحِ مصلُوب کی مُنادی کرتے ہیں جو یہُودیوں کے نزدِیک ٹھوکر اور غَیر قَوموں کے نزدِیک بیوُقُوفی ہے۔}` uچُنانچہ یہُودی نِشان چاہتے ہیں اور یُونانی حِکمت تلاش کرتے ہیں۔:_ oاِس لِئے کہ جب خُدا کی حِکمت کے مُطابِق دُنیا نے اپنی حِکمت سے خُدا کو نہ جانا تو خُدا کو یہ پسند آیا کہ اِس مُنادی کی بیوُقُوفی کے وسِیلہ سے اِیمان لانے والوں کو نجات دے۔b^ ?کہاں کا حکِیم؟ کہاں کا فقِیہہ؟ کہاں کا اِس جہان کا بحث کرنے والا؟ کیا خُدا نے دُنیا کی حِکمت کو بیوُقُوفی نہیں ٹھہرایا؟۔"] ?کیونکہ لِکھا ہے کہ مَیں حکِیموں کی حِکمت کونیست اور عقل مندوں کی عقل کو ردّ کرُوں گا۔Y\ -کیونکہ صلِیب کا پَیغام ہلاک ہونے والوں کے نزدِیک تو بیوُقُوفی ہے مگر ہم نجات پانے والوں کے نزدِیک خُدا کی قُدرت ہے۔ [  کیونکہ مسِیح نے مُجھے بپتِسمہ دینے کو نہیں بھیجا بلکہ خُوشخبری سُنانے کو اور وہ بھی کلام کی حِکمت سے نہیں تاکہ مسِیح کی صلِیب بے تاثِیر نہ ہو۔LZ ہاں ستِفنا س کے خاندان کو بھی مَیں نے بپتِسمہ دِیا ۔ باقی نہیں جانتا کہ مَیں نے کِسی اَور کو بپتِسمہ دِیا ہو۔kY Qتاکہ کوئی یہ نہ کہے کہ تُم نے میرے نام پر بپتِسمہ لِیا۔5X eخُدا کا شُکر کرتا ہُوں کہ کرِسپُس اور گیُس کے سِوا مَیں نے تُم میں سے کِسی کو بپتِسمہ نہیں دِیا۔;W q کیا مسِیح بٹ گیا؟ کیا پَولُس تُمہاری خاطِر مصلُوب ہُؤا؟ یا تُم نے پَولُس کے نام پر بپتِسمہ لِیا؟۔OV  میرا یہ مطلَب ہے کہ تُم میں سے کوئی تو اپنے آپ کو پَولُس کا کہتا ہے کوئی اپُلّو س کا کوئی کیفا کا کوئی مسِیح کا۔DU  کیونکہ اَے بھائِیو! تُمہاری نِسبت مُجھے خلو ئے کے گھر والوں سے معلُوم ہُؤا کہ تُم میں جھگڑے ہو رہے ہیں۔kT Q اب اَے بھائِیو! یِسُو ع مسِیح جو ہمارا خُداوند ہے اُس کے نام کے وسِیلہ سے مَیں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ سب ایک ہی بات کہو اور تُم میں تفرِقے نہ ہُوں بلکہ باہم یک دِل اور یک رای ہو کر کامِل بنے رہو۔1S ] خُدا سچّا ہے جِس نے تُمہیں اپنے بیٹے ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کی شِراکت کے لِئے بُلایا ہے۔7R iجو تُم کو آخِر تک قائِم بھی رکھّے گا تاکہ تُم ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے دِن بے اِلزام ٹھہرو۔0Q [یہاں تک کہ تُم کِسی نِعمت میں کم نہیں اور ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے ظہُور کے مُنتظِر ہو۔XP +چُنانچہ مسِیح کی گواہی تُم میں قائِم ہُوئی۔'O Iکہ تُم اُس میں ہو کر سب باتوں میں کلام اور عِلم کی ہر طرح کی دَولت سے دَولت مند ہو گئے ہو۔UN %میں تُمہارے بارے میں خُدا کے اُس فضل کے باعِث جو مسِیح یِسُو ع میں تُم پر ہُؤا ہمیشہ اپنے خُدا کا شُکر کرتا ہُوں۔.M Wہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔L -خُدا کی اُس کلِیسیا کے نام جو کُرِنتُھس میں ہے یعنی اُن کے نام جو مسِیح یِسُو ع میں پاک کِئے گئے اور مُقدّس لوگ ہونے کے لِئے بُلائے گئے ہیں اور اُن سب کے نام بھی جو ہر جگہ ہمارے اور اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کا نام لیتے ہیں۔RK !پَولُس کی طرف سے جو خُدا کی مرضی سے یِسُو ع مسِیح کا رسُول ہونے کے لِئے بُلایا گیا اور بھائی سوستِھینس کی طرف سے۔J7اُسی واحد حکِیم خُدا کی یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے اَبد تک تمجِید ہوتی رہے ۔ آمِین۔ Iمگر اِس وقت ظاہِر ہو کر خُدایِ اَزلی کے حُکم کے مُطابِق نبِیوں کی کِتابوں کے ذرِیعہ سے سب قَوموں کو بتایا گیا تاکہ وہ اِیمان کے تابِع ہو جائیں۔Hاب خُدا جو تُم کو میری خُوشخبری یعنی یِسُو ع مسِیح کی مُنادی کے مُوافِق مضبُوط کر سکتا ہے اُس بھید کے مُکاشفہ کے مُطابِق جو اَزل سے پَوشِیدہ رہا۔wGg]ہمارے خُداوند ےِسُوع مسِیح کا فضل تُم سب کے ساتھ ہو۔ آمِین۔[lFQگیُس میرا اور ساری کلِیسیا کا مِہمان دار تُمہیں سلام کہتا ہے ۔ اِراستُس شہر کا خزانچی اور بھائی کوارتُس تُم کو سلام کہتے ہیں۔qE[اِس خَط کا کاتِب ترتِیُس تُم کو خُداوند میں سلام کہتا ہے۔AD{میراہم خِدمت تِیمُتِھیُس اور میرے رِشتہ دار لُوکِیُس اور یاسو ن اور سوسِپطرُ س تُمہیں سلام کہتے ہیں۔rC]اور خُدا جو اِطمِینان کا چشمہ ہے شَیطان کو تُمہارے پاؤں سے جلد کُچلوا دے گا ۔ ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کا فضل تُم پر ہوتا رہے۔YB+کیونکہ تُمہاری فرمانبرداری سب میں مشہُور ہو گئی ہے اِس لِئے مَیں تُمہارے بارے میں خُوش ہُوں لیکن یہ چاہتا ہُوں کہ تُم نیکی کے اِعتبار سے دانا بن جاؤ اور بدی کے اِعتبار سے بھولے بنے رہو۔pAYکیونکہ اَیسے لوگ ہمارے خُداوند مسِیح کی نہیں بلکہ اپنے پیٹ کی خِدمت کرتے ہیں اور چِکنی چُپڑی باتوں سے سادہ دِلوں کو بہکاتے ہیں۔I@ اب اَے بھائِیو! مَیں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ جو لوگ اُس تعلِیم کے برخِلاف جو تُم نے پائی پُھوٹ پڑنے اور ٹھوکر کھانے کا باعِث ہیں اُن کو تاڑ لِیا کرو اور اُن سے کنارہ کِیا کرو۔/?Wآپس میں پاک بوسہ لے کر ایک دُوسرے کو سلام کرو ۔ مسِیح کی سب کلِیسیائیں تُمہیں سلام کہتی ہیں۔K>فِلُلُگس اور یُولیہ اور نیریُوس اور اُس کی بہن اور اُلُمپاس اور سب مُقدّسوں سے جو اُن کے ساتھ ہیں سلام کہو۔H= اَسُنکرِتُس اور فلِگون اور ہِرمیس اور پترُبا س اور ہرماس اور اُن بھائِیوں سے جو اُن کے ساتھ ہیں سلام کہو۔$<A روفُس جو خُداوند میں برگُزِیدہ ہے اور اُس کی ماں جو میری بھی ماں ہے دونوں سے سلام کہو۔l;Q ترُوفَینہ اور ترُوفوسہ سے سلام کہو جو خُداوند میں مِحنت کرتی ہیں ۔ پِیاری پرسِس سے سلام کہو جِس نے خُداوند میں بُہت مِحنت کی۔8:i میرے رِشتہ دار ہیرودیو ن سے سلام کہو ۔ نَرکِسُّس کے اُن گھر والوں سے سلام کہو جو خُداوند میں ہیں۔#9? اَپلِّیس سے سلام کہو جو مسِیح میں مقبُول ہے۔ اَرستُِبُولُس کے گھر والوں سے سلام کہو۔8' اُربانُس سے جو مسِیح میں ہمارا ہم خِدمت ہے اور میرے پِیارے استخُس سے سلام کہو۔k7Oاَمپلیاطُس سے سلام کہو جو خُداوند میں میرا پِیارا ہے۔$6Aاندرُنِیکُس اور یُونِیاس سے سلام کہو ۔ وہ میرے رِشتہ دار ہیں اور میرے ساتھ قَید ہُوئے تھے اور رسُولوں میں ناموَر ہیں اور مُجھ سے پہلے مسِیح میں شامِل ہُوئے۔h5Iمریم سے سلام کہو جِس نے تُمہارے واسطے بُہت مِحنت کی۔l4Qاور اُس کلِیسیا سے بھی سلام کہو جو اُن کے گھر میں ہے ۔ میرے پِیارے اِپینِتُس سے سلام کہو جو مسِیح کے لِئے آسیہ کا پہلا پَھل ہے۔u3cاُنہوں نے میری جان کے لِئے اپنا سَر دے رکھّا تھا اور صِرف مَیں ہی نہیں بلکہ غَیر قَوموں کی سب کلِیسیائیں بھی اُن کی شُکر گُذار ہیں۔2!پرسِکہ اور اَکوِلہ سے میرا سلام کہو ۔ وہ مسِیح یِسُو ع میں میرے ہم خِدمت ہیں۔-1Sکہ تُم اُسے خُداوند میں قبُول کرو جَیسا مُقدّسوں کو چاہئے اور جِس کام میں وہ تُمہاری مُحتاج ہو اُس کی مدد کرو کیونکہ وہ بھی بُہتوں کی مددگار رہی ہے بلکہ میری بھی۔&0 Gمَیں تُم سے فِیبے کی جو ہماری بہن اور کِنخریہ کی کلِیسیا کی خادِمہ ہے سِفارش کرتا ہُوں۔m/S!خُدا جو اِطمِینان کا چشمہ ہے تُم سب کے ساتھ رہے ۔آمِین۔. اور خُدا کی مرضی سے تُمہارے پاس خُوشی کے ساتھ آ کر تُمہارے ساتھ آرام پاؤُں۔E-کہ مَیںیہُودیہ کے نافرمانوں سے بچا رہُوں اور میری وہ خِدمت جو یروشلِیم کے لِئے ہے مُقدّسوں کو پسند آئے۔l,Qاور اَے بھائِیو! مَیں یِسُو ع مسِیح کا جو ہمارا خُداوند ہے واسطہ دے کر اور رُوح کی مُحبّت کو یاد دِلا کر تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ میرے لِئے خُدا سے دُعائیں کرنے میں میرے ساتھ مِل کر جانفشانی کرو۔"+=اور مَیں جانتا ہُوں کہ جب تُمہارے پاس آؤُں گا تو مسِیح کی کامِل برکت لے کر آؤُں گا۔^*5پس مَیں اِس خِدمت کو پُورا کر کے اور جو کُچھ حاصِل ہُؤا اُن کو سَونپ کر تُمہارے پاس ہوتا ہُؤا اِسفانیہ کو جاؤُں گا۔.)Uکِیا تو رضامندی سے مگر وہ اُن کے قرض دار بھی ہیں کیونکہ جب غَیر قَومیں رُوحانی باتوں میں اُن کی شرِیک ہُوئی ہیں تو لازِم ہے کہ جِسمانی باتوں میں اُن کی خِدمت کریں۔A({کیونکہ مَکِدُنیہ اور اَخیہ کے لوگ یروشلِیم کے غرِیب مُقدّسوں کے لِئے کُچھ چندہ کرنے کو رضامند ہُوئے۔' لیکن بِالفعل تو مُقدّسوں کی خِدمت کرنے کے لِئے یروشلِیم کو جاتا ہُوں۔& اِس لِئے جب اِسفانیہ کو جاؤُں گا تو تُمہارے پاس ہوتا ہُؤا جاؤُں گا کیونکہ مُجھے اُمّید ہے کہ اُس سفر میں تُم سے مِلُوں گا اور جب تُمہاری صُحبت سے کِسی قدر میرا جی بھر جائے گا تو تُم مُجھے اُس طرف روانہ کر دو گے۔L%مگر چُونکہ مُجھ کو اب اِن مُلکوں میں جگہ باقی نہیں رہی اور بُہت برسوں سے تُمہارے پاس آنے کا مُشتاق بھی ہُوں۔f$Eاِسی لِئے مَیں تُمہارے پاس آنے سے بار بار رُکا رہا۔V#%بلکہ جَیسا لِکھا ہے وَیسا ہی ہوکہ جِن کو اُس کی خبر نہیں پُہنچی وہ دیکھیں گے اور جِنہوں نے نہیں سُنا وہ سمجھیں گے۔|"qاور مَیں نے یِہی حَوصلہ رکھّا کہ جہاں مسِیح کا نام نہیں لِیا گیا وہاں خُوشخبری سُناؤُں تاکہ دُوسرے کی بُنیاد پر عِمارت نہ اُٹھاؤُں۔F!یہاں تک کہ مَیں نے یروشلِیم سے لے کر چاروں طرف اِلرُِّکُم تک مسِیح کی خُوشخبری کی پُوری پُوری مُنادی کی۔ کیونکہ مُجھے اَور کِسی بات کے ذِکر کرنے کی جُرأت نہیں سِوا اُن باتوں کے جو مسِیح نے غَیر قَوموں کے تابِع کرنے کے لِئے قَول اور فِعل سے نِشانوں اور مُعجِزوں کی طاقت سے اور رُوحُ القُدس کی قُدرت سے میری وساطت سے کِیں۔$Aپس مَیں اُن باتوں میں جو خُدا سے مُتعلِّق ہیں مسِیح یِسُو ع کے باعِث فخر کر سکتا ہُوں۔}sکہ مَیں خُدا کی خُوشخبری کی خِدمت کاہِن کی طرح انجام دُوں تاکہ غَیر قَومیں نذر کے طَور پر رُوحُ القُدس سے مُقدّس بن کر مقبُول ہو جائیں۔Oتَو بھی مَیں نے بعض جگہ زِیادہ دِلیری کے ساتھ یاد دِلانے کے طَور پر اِس لِئے تُم کو لِکھا کہ مُجھ کو خُدا کی طرف سے غَیر قَوموں کے لِئے مسِیح یِسُوع کے خادِم ہونے کی تَوفِیق مِلی ہے۔'Gاور اَے میرے بھائِیو! مَیں خُود بھی تُمہاری نِسبت یقِین رکھتا ہُوں کہ تُم آپ نیکی سے معمُور اور تمام مَعرفت سے بھرے ہو اور ایک دُوسرے کو نصِیحت بھی کر سکتے ہو۔+O پس خُدا جو اُمّید کا چشمہ ہے تُمہیں اِیمان رکھنے کے باعِث ساری خُوشی اور اِطمِینان سے معمُور کرے تاکہ رُوحُ القُدس کی قُدرت سے تُمہاری اُمّید زِیادہ ہوتی جائے۔ اور یسعیا ہ بھی کہتا ہے کہ یسّی کی جَڑ ظاہِر ہوگی یعنی وہ شخص جو غَیر قَوموں پر حُکومت کرنے کو اُٹھے گا اُسی سے غَیر قَومیں اُمّید رکھّیں گی۔3 پِھر یہ کہ اَے سب غَیر قَومو! خُداوند کی حمدکرو اور سب اُمّتیں اُس کی سِتایش کریں۔   اور پِھر وہ فرماتا ہے کہ اَے غَیر قَومو! اُس کی اُمّت کے ساتھ خُوشی کرو۔ 9 اور غَیر قَومیں بھی رَحم کے سبب سے خُدا کی حمد کریں ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ اِس واسطے مَیں غَیر قَوموں میں تیرا اِقرارکروں گا اور تیرے نام کے گِیت گاؤُں گا۔yمَیں کہتا ہُوں کہ مسِیح خُدا کی سچّائی ثابِت کرنے کے لِئے مَختُونوں کا خادِم بنا تاکہ اُن وعدوں کو پُورا کرے جو باپ دادا سے کِئے گئے تھے۔[/پس جِس طرح مسِیح نے خُدا کے جلال کے لِئے تُم کو اپنے ساتھ شامِل کر لِیا ہے اُسی طرح تُم بھی ایک دُوسرے کو شامِل کر لو۔/Wتاکہ تُم یک دِل اور یک زُبان ہو کر ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے خُدا اور باپ کی تمجِید کرو۔:mاور خُدا صبر اور تسلّی کا چشمہ تُم کو یہ تَوفِیق دے کہ مسِیح یِسُو ع کے مُطابِق آپس میں یک دِل رہو۔s_کیونکہ جِتنی باتیں پہلے لِکھی گئِیں وہ ہماری تعلِیم کے لِئے لِکھی گئِیں تاکہ صبر سے اور کِتابِ مُقدّس کی تسلّی سے اُمّید رکھّیں۔V%کیونکہ مسِیح نے بھی اپنی خُوشی نہیں کی بلکہ یُوں لِکھا ہے کہ تیرے لَعن طَعن کرنے والوں کے لَعن طَعن مُجھ پر آ پڑے۔-ہم میں ہر شخص اپنے پڑوسی کو اُس کی بِہتری کے واسطے خُوش کرے تاکہ اُس کی ترقّی ہو۔' Iغرض ہم زورآوروں کو چاہئے کہ ناتوانوں کی کمزورِیوں کی رِعایت کریں نہ کہ اپنی خُوشی کریں۔7مگر جو کوئی کِسی چِیز میں شُبہ رکھتا ہے اگر اُس کو کھائے تو مُجرِم ٹھہرتا ہے اِس واسطے کہ وہ اِعتقاد سے نہیں کھاتا اور جو کُچھ اِعتقاد سے نہیں وہ گُناہ ہے۔ جو تیرا اِعتقاد ہے وہ خُدا کی نظر میں تیرے ہی دِل میں رہے ۔ مُبارک وہ ہے جو اُس چِیز کے سبب سے جِسے وہ جائِز رکھتا ہے اپنے آپ کو مُلزِم نہیں ٹھہراتا۔O یِہی اچھّا ہے کہ تُو نہ گوشت کھائے ۔ نہ مَے پِئے ۔ نہ اَور کُچھ اَیسا کرے جِس کے سبب سے تیرا بھائی ٹھوکر کھائے۔b =کھانے کی خاطِر خُدا کے کام کو نہ بِگاڑ۔ ہرچِیز پاک تو ہے مگر اُس آدمی کے لئے بُری ہے جِس کو اُس کے کھانے سے ٹھوکر لگتی ہے۔ yپس ہم اُن باتوں کے طالِب رہیں جِن سے میل مِلاپ اور باہمی ترقّی ہو۔/ Wاور جو کوئی اِس طَور سے مسِیح کی خِدمت کرتا ہے وہ خُدا کا پسندِیدہ اور آدمِیوں کا مقبُول ہے۔{oکیونکہ خُدا کی بادشاہی کھانے پِینے پر نہیں بلکہ راست بازی اور میل مِلاپ اور اُس خُوشی پر مَوقُوف ہے جو رُوحُ القُدس کی طرف سے ہوتی ہے۔Dپس تُمہاری نیکی کی بدنامی نہ ہو۔"=اگر تیرے بھائی کو تیرے کھانے سے رَنج پُہنچتا ہے تو پِھر تُو مُحبّت کے قاعِدہ پر نہیں چلتا ۔ جِس شخص کے واسطے مسِیح مُؤا اُس کو تُو اپنے کھانے سے ہلاک نہ کر۔مُجھے معلُوم ہے بلکہ خُداوند یِسُو ع میں مُجھے یقِین ہے کہ کوئی چِیز بِذاتہِ حَرام نہیں لیکن جو اُس کو حَرام سمجھتا ہے اُس کے لِئے حَرام ہے۔ 9 پس آیندہ کو ہم ایک دُوسرے پر اِلزام نہ لگائیں بلکہ تُم یِہی ٹھان لو کہ کوئی اپنے بھائی کے سامنے وہ چِیز نہ رکھّے جو اُس کے ٹھوکر کھانے یا گِرنے کا باعِث ہو۔Y+ پس ہم میں سے ہر ایک خُدا کو اپنا حِساب دے گا۔}s چُنانچہ یہ لِکھا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے مُجھے اپنی حیات کی قَسم ہر ایک گُھٹنامیرے آگے جُھکے گا اور ہر ایک زُبان خُدا کا اِقرار کرے گی۔  مگر تُو اپنے بھائی پر کِس لِئے اِلزام لگاتا ہے؟ یا تُو بھی کِس لِئے اپنے بھائی کو حقِیر جانتا ہے؟ ہم تو سب خُدا کے تختِ عدالت کے آگے کھڑے ہوں گے۔'G کیونکہ مسِیح اِسی لِئے مُؤا اور زِندہ ہُؤا کہ مُردوں اور زِندوں دونوں کا خُداوند ہو۔}sاگر ہم جِیتے ہیں تو خُداوند کے واسطے جِیتے ہیں اور اگر مَرتے ہیں تو خُداوند کے واسطے مَرتے ہیں ۔ پس ہم جِئیں یا مَریں خُداوند ہی کے ہیں۔ ~کیونکہ ہم میں سے نہ کوئی اپنے واسطے جِیتا ہے نہ کوئی اپنے واسطے مَرتا ہے۔y}kجو کِسی دِن کو مانتا ہے وہ خُداوند کے لِئے مانتا ہے اور جو کھاتا ہے وہ خُداوند کے واسطے کھاتا ہے کیونکہ وہ خُدا کا شُکر کرتا ہے اور جو نہیں کھاتا وہ بھی خُداوند کے واسطے نہیں کھاتا اور خُدا کا شُکر کرتا ہے۔b|=کوئی تو ایک دِن کو دُوسرے سے افضل جانتا ہے اور کوئی سب دِنوں کو برابر جانتا ہے ۔ ہر ایک اپنے دِل میں پُورا اِعتقاد رکھّے۔]{3تُو کَون ہے جو دُوسرے کے نَوکر پر اِلزام لگاتا ہے؟ اُس کا قائِم رہنا یا گِر پڑنا اُس کے مالِک ہی سے مُتعلِّق ہے بلکہ وہ قائِم ہی کر دِیا جائے گا کیونکہ خُداوند اُس کے قائِم کرنے پر قادِر ہے۔}zsکھانے والا اُس کو جو نہیں کھاتا حقِیر نہ جانے اور جو نہیں کھاتا وہ کھانے والے پر اِلزام نہ لگائے کیونکہ خُدا نے اُس کو قبُول کر لِیا ہے۔%yCایک کو اِعتقاد ہے کہ ہر چِیز کا کھانا روا ہے اور کمزور اِیمان والا ساگ پات ہی کھاتا ہے۔x 5کمزور اِیمان والے کو اپنے میں شامِل تو کر لو مگر شک و شُبہ کی تکراروں کے لِئے نہیں۔w3 بلکہ خُداوند یِسُوع مسِیح کو پہن لو اور جِسم کی خواہِشوں کے لِئے تدبِیریں نہ کرو۔jvM جَیسا دِن کو دستُور ہے شایستگی سے چلیں نہ کہ ناچ رنگ اور نشہ بازی سے ۔ نہ زِناکاری اور شہوَت پرستی سے اور نہ جھگڑے اور حسد سے۔Iu  رات بُہت گُذر گئی اور دِن نِکلنے والا ہے ۔ پس ہم تارِیکی کے کاموں کو ترک کر کے رَوشنی کے ہَتھیار باندھ لیں۔+tO اور وقت کو پہچان کر اَیسا ہی کرو ۔ اِس لِئے کہ اب وہ گھڑی آ پُہنچی کہ تُم نِیند سے جاگو کیونکہ جِس وقت ہم اِیمان لائے تھے اُس وقت کی نِسبت اب ہماری نجات نزدِیک ہے۔s محُبّت اپنے پڑوسی سے بدی نہیں کرتی ۔ اِس واسطے مُحبّت شرِیعت کی تعمِیل ہے۔Ur# کیونکہ یہ باتیں کہ زِنا نہ کر ۔ خُون نہ کر ۔ چوری نہ کر ۔ لالچ نہ کر اور اِن کے سِوا اَور جو کوئی حُکم ہو اُن سب کا خُلاصہ اِس بات میں پایا جاتا ہے کہ اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔kqO آپس کی مُحبّت کے سِوا کِسی چِیز میں کِسی کے قرض دار نہ ہو کیونکہ جو دُوسرے سے مُحبّت رکھتا ہے اُس نے شرِیعت پر پُورا عمل کِیا۔p سب کا حق ادا کرو ۔ جِس کو خِراج چاہئے خِراج دو ۔ جِس کو محصُول چاہئے محصُول ۔ جِس سے ڈرنا چاہئے اُس سے ڈرو ۔ جِس کی عِزّت کرنا چاہئے اُس کی عِزّت کرو۔9ok تُم اِسی لِئے خِراج بھی دیتے ہو کہ وہ خُدا کے خادِم ہیں اور اِس خاص کام میں ہمیشہ مشغُول رہتے ہیں۔n% پس تابِع دار رہنا نہ صِرف غضب کے ڈر سے ضرُور ہے بلکہ دِل بھی یہی گواہی دیتا ہے۔Pm کیونکہ وہ تیری بِہتری کے لِئے خُدا کا خادِم ہے لیکن اگر تُو بدی کرے تو ڈر کیونکہ وہ تلوار بے فائِدہ لِئے ہُوئے نہیں اور خُدا کا خادِم ہے کہ اُس کے غضب کے مُوافِق بدکار کو سزا دیتا ہے۔l کیونکہ نیکوکار کو حاکِموں سے خَوف نہیں بلکہ بدکار کو ہے ۔ پس اگر تُو حاکِم سے نِڈر رہنا چاہتا ہے تو نیکی کر ۔ اُس کی طرف سے تیری تعرِیف ہو گی۔Dk پس جو کوئی حُکومت کا سامنا کرتا ہے وہ خُدا کے اِنتِظام کا مُخالِف ہے اور جو مُخالِف ہیں وہ سزا پائیں گے۔j ' ہر شخص اعلیٰ حُکومتوں کا تابِع دار رہے کیونکہ کوئی حُکومت اَیسی نہیں جو خُدا کی طرف سے نہ ہو اور جو حُکومتیں مَوجُود ہیں وہ خُدا کی طرف سے مُقرّر ہیں۔uic بدی سے مغلُوب نہ ہو بلکہ نیکی کے ذرِیعہ سے بدی پر غالِب آؤ۔h1 بلکہ اگر تیرا دُشمن بُھوکا ہو تو اُس کو کھانا کِھلا ۔ اگر پیاسا ہو تو اُسے پانی پِلا کیونکہ اَیسا کرنے سے تُو اُس کے سر پر آگ کے انگاروں کا ڈھیر لگائے گا۔g اَے عزِیزو! اپنا اِنتقام نہ لو بلکہ غضب کو مَوقع دو کیونکہ یہ لِکھا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے اِنتِقام لینا میرا کام ہے ۔ بدلہ مَیں ہی دُوں گا۔fy جہاں تک ہو سکے تُم اپنی طرف سے سب آدمِیوں کے ساتھ میل مِلاپ رکھّو۔(eI بدی کے عِوض کِسی سے بدی نہ کرو ۔ جو باتیں سب لوگوں کے نزدِیک اچھّی ہیں اُن کی تدبِیر کرو۔[d/ آپس میں یک دِل رہو ۔ اُونچے اُونچے خیال نہ باندھو بلکہ اَدنیٰ لوگوں کی طرف مُتوجِّہ ہو ۔ اپنے آپ کو عقل مند نہ سمجھو۔xci خُوشی کرنے والوں کے ساتھ خُوشی کرو ۔ رونے والوں کے ساتھ روؤ۔b جو تُمہیں ستاتے ہیں اُن کے واسطے برکت چاہو ۔ برکت چاہو ۔ لَعنت نہ کرو۔vae مُقدّسوں کی اِحتیاجیں رفع کرو ۔ مُسافِر پروَری میں لگے رہو۔|`q اُمّید میں خُوش ۔ مُصِیبت میں صابِر ۔ دُعا کرنے میں مشغُول رہو۔_% کوشِش میں سُستی نہ کرو ۔ رُوحانی جوش میں بھرے رہو ۔ خُداوند کی خِدمت کرتے رہو۔3^_ برادرانہ مُحبّت سے آپس میں ایک دُوسرے کو پیار کرو ۔ عِزّت کے رُو سے ایک دُوسرے کو بِہتر سمجھو۔q][ مُحبّت بے رِیا ہو ۔ بدی سے نفرت رکھّو ۔ نیکی سے لِپٹے رہو۔\y اور اگر ناصِح ہو تو نصِیحت میں ۔ خَیرات بانٹنے والا سخاوت سے بانٹے ۔ پیشوا سرگرمی سے پیشوائی کرے ۔ رَحم کرنے والا خُوشی کے ساتھ رَحم کرے۔$[A اگر خِدمت مِلی ہو تو خِدمت میں لگا رہے ۔ اگر کوئی مُعلِّم ہو تو تعلِیم میں مشغُول رہے۔Z7 اور چُونکہ اُس تَوفِیق کے مُوافِق جو ہم کو دی گئی ہمیں طرح طرح کی نِعمتیں مِلِیں اِس لِئے جِس کو نبُوّت مِلی ہو وہ اِیمان کے اندازہ کے مُوافِق نبُوّت کرے۔4Ya اُسی طرح ہم بھی جو بُہت سے ہیں مسِیح میں شامِل ہو کر ایک بدن ہیں اور آپس میں ایک دُوسرے کے اعضا۔&XE کیونکہ جِس طرح ہمارے ایک بدن میں بُہت سے اعضا ہوتے ہیں اور تمام اعضا کا کام یکساں نہیں۔GW مَیں اُس تَوفِیق کی و جہ سے جو مُجھ کو مِلی ہے تُم میں سے ہر ایک سے کہتا ہُوں کہ جَیسا سمجھنا چاہئے اُس سے زِیادہ کوئی اپنے آپ کو نہ سمجھے بلکہ جَیسا خُدا نے ہر ایک کو اندازہ کے مُوافِق اِیمان تقسِیم کِیا ہے اِعتدال کے ساتھ اپنے آپ کو وَیسا ہی سمجھے۔V اور اِس جہان کے ہم شکل نہ بنو بلکہ عقل نئی ہو جانے سے اپنی صُورت بدلتے جاؤ تاکہ خُدا کی نیک اور پسندِیدہ اور کامِل مرضی تجربہ سے معلُوم کرتے رہو۔dU C پس اَے بھائِیو۔ مَیں خُدا کی رحمتیں یاد دِلا کر تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اپنے بدن اَیسی قُربانی ہونے کے لِئے نذر کرو جو زِندہ اور پاک اور خُدا کو پسندِیدہ ہو ۔ یِہی تُمہاری معقُول عِبادت ہے۔UT# $کیونکہ اُسی کی طرف سے اور اُسی کے وسِیلہ سے اور اُسی کے لِئے سب چِیزیں ہیں۔ اُس کی تمجِید ابد تک ہوتی رہے ۔ آمِین۔ C~~}{|z{zz"yxwvuts|rq?ooenmll k/j6ii hfgfeedcbbGas`__(^]]B\\K[^ZYWV7USRR9QaPONN&LL KJIHHFF#EdDCtBB@?l>=<;;:N9\877?654y32N10//[.--,Q++H*)4('&&%V$#"! dFp*PI w *v@s)wK لیکن ہوشیا ر رہو! اَیسا نہ ہو کہ تُمہاری یہ آزادی کمزوروں کے لِئے ٹھوکر کا باعِث ہو جائے۔Hv کھاناہمیں خُدا سے نہیں مِلائے گا اگر نہ کھائیں تو ہمارا کُچھ نُقصان نہیں اور اگر کھائیں تو کُچھ نفع نہیں۔1u[لیکن سب کو یہ عِلم نہیں بلکہ بعض کو اب تک بُت پرستی کی عادت ہے ۔ اِس لِئے اُس گوشت کو بُت کی قُربانی جان کر کھاتے ہیں اور اُن کا دِل چُونکہ کمزور ہے آلُودہ ہو جاتا ہے۔tلیکن ہمارے نزدِیک تو ایک ہی خُدا ہے یعنی باپ جِس کی طرف سے سب چِیزیں ہیں اور ہم اُسی کے لِئے ہیں اور ایک ہی خُداوند ہے یعنی یِسُو ع مسِیح جِس کے وسِیلہ سے سب چِیزیں مَوجُود ہُوئِیں اور ہم بھی اُسی کے وسِیلہ سے ہیں۔6seاگرچہ آسمان و زمِین میں بُہت سے خُدا کہلاتے ہیں (چُنانچہ بُہتیرے خُدا اور بُہتیرے خُداوند ہیں)۔nrUپس بُتوں کی قُربانِیوں کے گوشت کھانے کی نِسبت ہم جانتے ہیں کہ بُت دُنیا میں کوئی چِیز نہیں اور سِوا ایک کے اَور کوئی خُدا نہیں۔vqeلیکن جو کوئی خُدا سے مُحبّت رکھتا ہے اُس کو خُدا پہچانتا ہے۔'pGاگر کوئی گُمان کرے کہ مَیں کُچھ جانتا ہُوں تو جَیسا جاننا چاہیے وَیسا اب تک نہیں جانتا۔vo gاب بُتوں کی قُربانِیوں کی بابت یہ ہے ۔ ہم جانتے ہیں کہ ہم سب عِلم رکھتے ہیں ۔ عِلم غرُور پَیدا کرتا ہے لیکن مُحبّت ترقّی کا باعِث ہے۔dnA(لیکن جَیسی ہے اگر وَیسی ہی رہے تو میری رائے میں زِیادہ خُوش نصِیب ہے اور مَیں سمجھتا ہُوں کہ خُدا کا رُوح مُجھ میں بھی ہے۔sm_'جب تک کہ عَورت کا شَوہر جِیتا ہے وہ اُس کی پابند ہے پر جب اُس کا شَوہر مَر جائے تو جِس سے چاہے بیاہ کر سکتی ہے مگر صِرف خُداوند میں۔@ly&پس جو اپنی کُنواری لڑکی کو بیاہ دیتا ہے وہ اچھّا کرتا ہے اور جو نہیں بیاہتا وہ اَور بھی اچھّا کرتا ہے۔Rk%مگر جو اپنے دِل میں پُختہ ہو اور اِس کی کُچھ ضرُورت نہ ہو بلکہ اپنے اِرادہ کے انجام دینے پر قادِر ہو اور دِل میں قصد کر لِیا ہو کہ مَیں اپنی لڑکی کو بے نِکاح رکھّوں گا وہ اچھّا کرتا ہے۔Jj $اور اگر کوئی یہ سمجھے کہ مَیں اپنی اُس کُنواری لڑکی کی حق تلفی کرتا ہُوں جِس کی جوانی ڈھل چلی ہے اور ضرُورت بھی معلُوم ہو تو اِختیار ہے اِس میں گُناہ نہیں ۔ وہ اُس کا بیاہ ہونے دے۔'iG#یہ تُمہارے فائِدہ کے لِئے کہتا ہُوں نہ کہ تُمہیں پھنسانے کے لِئے بلکہ اِس لِئے کہ جو زیبا ہے وُہی عمل میں آئے اور تُم خُداوند کی خِدمت میں بے وسوسہ مشغُول رہو۔dhA"بیاہی اور بے بیاہی میں بھی فرق ہے ۔ بے بیاہی خُداوند کی فِکر میں رہتی ہے تاکہ اُس کا جِسم اور رُوح دونوںپاک ہوں مگر بیاہی ہُوئی عَورت دُنیا کی فِکر میں رہتی ہے کہ کِس طرح اپنے شَوہر کو راضی کرے۔g+!مگر بیاہا ہُؤا شخص دُنیا کی فِکر میں رہتا ہے کہ کِس طرح اپنی بِیوی کو راضی کرے۔Uf# پس مَیں یہ چاہتا ہُوں کہ تُم بے فِکر رہو ۔ بے بیاہا شخص خُداوند کی فِکر میں رہتا ہے کہ کِس طرح خُداوندکو راضی کرے۔>euاور دُنیوی کاروبار کرنے والے اَیسے ہوں کہ دُنیا ہی کے نہ ہو جائیں کیونکہ دُنیا کی شکل بدلتی جاتی ہے۔d}اور رونے والے اَیسے ہوں گویا نہیں روتے اور خُوشی کرنے والے اَیسے ہوں گویا خُوشی نہیں کرتے اور خرِیدنے والے اَیسے ہوں گویا مال نہیں رکھتے۔_c7مگر اَے بھائِیو! مَیں یہ کہتا ہُوں کہ وقت تنگ ہے ۔ پس آگے کو چاہئے کہ بِیوی والے اَیسے ہوں کہ گویا اُن کے بِیوِیاں نہیں۔b%لیکن تُو بیاہ کرے بھی تو گُناہ نہیں اور اگر کُنواری بیاہی جائے تو گُناہ نہیں مگر اَیسے لوگ جِسمانی تکلِیف پائیں گے اور مَیں تُمہیں بچانا چاہتا ہُوں۔;aoاگر تیرے بِیوی ہے تو اُس سے جُدا ہونے کی کوشِش نہ کر اور اگر تیرے بِیوی نہیں تو بِیوی کی تلاش نہ کر۔8`iپس مَوجُودہ مُصِیبت کے خیال سے میری رائے میں آدمی کے لِئے یِہی بِہتر ہے کہ جَیسا ہے وَیسا ہی رہے۔0_Yکُنوارِیوں کے حق میں میرے پاس خُداوند کا کوئی حُکم نہیں لیکن دِیانت دار ہونے کے لِئے جَیسا خُداوند کی طرف سے مُجھ پر رَحم ہُؤا اُس کے مُوافِق اپنی رائے دیتا ہُوں۔^1اَے بھائِیو! جو کوئی جِس حالت میں بُلایا گیا ہو وہ اُسی حالت میں خُدا کے ساتھ رہے۔i]Kتُم قِیمت سے خرِیدے گئے ہو ۔ آدمِیوں کے غُلام نہ بنو۔&\Eکیونکہ جو شخص غُلامی کی حالت میں خُداوند میں بُلایا گیا ہے وہ خُداوند کا آزاد کِیا ہُؤا ہے ۔ اِسی طرح جو آزادی کی حالت میں بُلایا گیا ہے وہ مسِیح کا غُلام ہے۔:[mاگر تُو غُلامی کی حالت میں بُلایا گیا تو فِکر نہ کر لیکن اگر تُو آزاد ہو سکے تو اِسی کو اِختیار کر۔^Z5ہر شخص جِس حالت میں بُلایا گیا ہو اُسی میں رہے۔Y!نہ خَتنہ کوئی چِیز ہے نہ نامختُونی بلکہ خُدا کے حُکموں پر چلنا ہی سب کُچھ ہے۔GXجو مَختُون بُلایا گیا وہ نامختُون نہ ہو جائے ۔ جو نامختُونی کی حالت میں بُلایا گیا وہ مَختُون نہ ہو جائے۔W3مگر جَیسا خُداوند نے ہر ایک کو حِصّہ دِیا ہے اور جِس طرح خُدا نے ہر ایک کو بُلایا ہے اُسی طرح وہ چلے اور مَیں سب کلِیسیاؤں میں اَیسا ہی مُقرّر کرتا ہُوں۔zVmکیونکہ اَے عَورت! تُجھے کیا خبر ہے کہ شاید تُو اپنے شَوہر کو بچا لے؟ اور اَے مَرد! تُجھ کو کیا خبر ہے کہ شاید تُو اپنی بِیوی کو بچا لے؟۔U%لیکن مَرد جو بااِیمان نہ ہو اگر وہ جُدا ہو تو جُدا ہونے دو ۔ اَیسی حالت میں کوئی بھائی یا بہن پابند نہیں اور خُدا نے ہم کو میل مِلاپ کے لِئے بُلایا ہے۔DTکیونکہ جو شَوہر بااِیمان نہیں وہ بِیوی کے سبب سے پاک ٹھہرتا ہے اور جو بِیوی بااِیمان نہیں وہ مسِیحی شَوہر کے باعِث پاک ٹھہرتی ہے ورنہ تُمہارے فرزند ناپاک ہوتے مگر اب پاک ہیں۔1S[ اور جِس عَورت کا شَوہر بااِیمان نہ ہو اور اُس کے ساتھ رہنے کو راضی ہو تو وہ شَوہر کو نہ چھوڑے۔|Rq باقِیوں سے مَیں ہی کہتا ہُوں نہ خُداوند کہ اگر کِسی بھائی کی بِیوی بااِیمان نہ ہو اور اُس کے ساتھ رہنے کو راضی ہو تو وہ اُس کو نہ چھوڑے۔1Q[ (اور اگر جُدا ہو تو یا بے نِکاح رہے یا اپنے شَوہر سے پِھر مِلاپ کر لے) نہ شَوہر بِیوی کو چھوڑے۔AP{ مگر جِن کا بیاہ ہو گیا ہے اُن کو مَیں نہیں بلکہ خُداوند حُکم دیتا ہے کہ بِیوی اپنے شَوہر سے جُدا نہ ہو۔O# لیکن اگر ضبط نہ کر سکیں تو بیاہ کر لیں کیونکہ بیاہ کرنا مَست ہونے سے بِہتر ہے۔IN پس مَیں بے بیاہوں اور بیواؤں کے حق میں یہ کہتا ہُوں کہ اُن کے لِئے اَیسا ہی رہنا اچّھا ہے جَیسا مَیں ہُوں۔+MOاور مَیں تو یہ چاہتا ہُوں کہ جَیسا مَیں ہُوں وَیسے ہی سب آدمی ہوں لیکن ہر ایک کو خُدا کی طرف سے خاص خاص تَوفِیق مِلی ہے ۔ کِسی کو کِسی طرح کی ۔ کِسی کو کِسی طرح کی۔|Lqلیکن یہ مَیں اِجازت کے طَور پر کہتا ہُوں ۔ حُکم کے طَور پر نہیں۔LKتُم ایک دُوسرے سے جُدا نہ رہو مگر تھوڑی مُدّت تک آپس کی رضامندی سے تاکہ دُعا کے واسطے فُرصت مِلے اور پِھر اِکٹّھے ہو جاؤ ۔ اَیسانہ ہو کہ غلبۂِ نفس کے سبب سے شَیطان تُم کو آزمائے۔>Juبِیوی اپنے بدن کی مُختار نہیں بلکہ شَوہر ہے ۔ اِسی طرح شَوہر بھی اپنے بدن کا مُختار نہیں بلکہ بِیوی۔kIOشَوہر بِیوی کا حق ادا کرے اور وَیسا ہی بِیوی شَوہر کا۔H#لیکن حرام کاری کے اندیشہ سے ہر مَرد اپنی بِیوی اور ہر عَورت اپنا شَوہر رکھّے۔,G Sجو باتیں تُم نے لِکھی تِھیں اُن کی بابت یہ ہے ۔ مَرد کے لِئے اچّھا ہے کہ عَورت کو نہ چُھوئے۔Fکیونکہ قِیمت سے خرِیدے گئے ہو ۔ پس اپنے بدن سے خُدا کا جلال ظاہِر کرو۔~Euکیا تُم نہیں جانتے کہ تُمہارا بدن رُوحُ القُدس کا مَقدِس ہے جو تُم میں بسا ہُؤا ہے اور تُم کو خُدا کی طرف سے مِلا ہے؟ اور تُم اپنے نہیں۔EDحرام کاری سے بھاگو ۔ جِتنے گُناہ آدمی کرتا ہے وہ بدن سے باہر ہیں مگر حرام کار اپنے بدن کا بھی گُنہگار ہے۔Cاور جو خُداوند کی صُحبت میں رہتا ہے وہ اُس کے ساتھ ایک رُوح ہوتا ہے۔rB]کیا تُم نہیں جانتے کہ جو کوئی کَسبی سے صُحبت کرتا ہے وہ اُس کے ساتھ ایک تن ہوتا ہے؟ کیونکہ وہ فرماتا ہے کہ وہ دونوں ایک تَن ہوں گے۔_A7کیا تُم نہیں جانتے کہ تُمہارے بدن مسِیح کے اعضا ہیں؟ پس کیا مَیں مسِیح کے اعضا لے کر کَسبی کے اعضا بناؤں؟ ہرگِز نہیں!۔ @اور خُدا نے خُداوند کو بھی جِلایا اور ہم کو بھی اپنی قُدرت سے جِلائے گا۔0?Y کھانے پیٹ کے لِئے ہیں اور پیٹ کھانوں کے لِئے لیکن خُدا اُس کو اَور اِن کو نیست کرے گا مگر بدن حرام کاری کے لِئے نہیں بلکہ خُداوند کے لِئے ہے اور خُداوند بدن کے لِئے۔q>[ سب چِیزیں میرے لِئے روا تو ہیں مگر سب چِیزیں مُفِید نہیں ۔ سب چِیزیں میرے لِئے روا توہیں لیکن مَیں کِسی چِیز کا پابند نہ ہُوں گا۔ = اور بعض تُم میں اَیسے ہی تھے بھی مگر تُم خُداوندیِسُو ع مسِیح کے نام سے اور ہمارے خُدا کے رُوح سے دُھل گئے اور پاک ہُوئے اور راست باز بھی ٹھہرے۔s<_ نہ چور ۔ نہ لالچی نہ شرابی ۔ نہ گالِیاں بکنے والے نہ ظالِم۔:;m کیا تُم نہیں جانتے کہ بدکار خُدا کی بادشاہی کے وارِث نہ ہوں گے؟ فریب نہ کھاؤ ۔ نہ حرام کار خُدا کی بادشاہی کے وارِث ہوں گے نہ بُت پرست نہ زِناکار نہ عیاش ۔ نہ لَونڈے باز۔:بلکہ تُم ہی ظُلم کرتے اور نُقصان پُہنچاتے ہو اور وہ بھی بھائِیوں کو۔9لیکن دراصل تُم میں بڑا نُقص یہ ہے کہ آپس میں مُقدّمہ بازی کرتے ہو ۔ ظُلم اُٹھانا کیوں نہیں بِہتر جانتے؟ ا پنا نُقصان کیوں نہیں قبُول کرتے؟۔8بلکہ بھائی بھائِیوں میں مُقدّمہ ہوتا ہے اور وہ بھی بے دِینوں کے آگے۔m7Sمَیں تُمہیں شرمِندہ کرنے کے لِئے یہ کہتا ہُوں ۔ کیا واقِعی تُم میں ایک بھی دانا نہیں مِلتا جو اپنے بھائِیوں کا فَیصلہ کر سکے؟۔I6 پس اگر تُم میں دُنیوی مُقدّمے ہوں تو کیا اُن کو مُنصِف مُقرّر کرو گے جو کلِیسیا میں حقِیر سمجھے جاتے ہیں؟۔05Yکیا تُم نہیں جانتے کہ ہم فرِشتوں کا اِنصاف کریں گے؟ تو کیا ہم دُنیوی مُعاملے فَیصل نہ کریں؟۔#4?کیا تُم نہیں جانتے کہ مُقدّس لوگ دُنیا کا اِنصاف کریں گے؟ پس جب تُم کو دُنیا کا اِنصاف کرنا ہے تو کیا چھوٹے سے چھوٹے جھگڑوں کے بھی فَیصل کرنے کے لائِق نہیں؟۔}3 uکیا تُم میں سے کِسی کو یہ جُرأت ہے کہ جب دُوسرے کے ساتھ مُقدّمہ ہو تو فَیصلہ کے لِئے بے دِینوں کے پاس جائے اور مُقدّسوں کے پاس نہ جائے؟۔27 مگر باہر والوں پر خُدا حُکم کرتا ہے؟ پس اُس شرِیر آدمی کو اپنے درمِیان سے نِکال دو۔H1  کیونکہ مُجھے باہر والوں پر حُکم کرنے سے کیا واسطہ؟ کیا اَیسا نہیں ہے کہ تُم تو اندر والوں پر حُکم کرتے ہو۔m0S لیکن مَیں نے تُم کو در حقِیقت یہ لِکھا تھا کہ اگر کوئی بھائی کہلا کر حرام کار یا لالچی یا بُت پرست یا گالی دینے والا یا شرابی یا ظالِم ہو تو اُس سے صُحبت نہ رکھّو بلکہ اَیسے کے ساتھ کھانا تک نہ کھانا۔/5 یہ تو نہیں کہ بِالکُل دُنیا کے حرام کاروں یا لالچِیوں یا ظالِموں یا بُت پرستوں سے مِلنا ہی نہیں کیونکہ اِس صُورت میں تو تُم کو دُنیا ہی سے نِکل جانا پڑتا۔ . مَیں نے اپنے خَط میں تُم کو یہ لِکھا تھا کہ حرام کاروں سے صُحبت نہ رکھنا۔]-3پس آؤ ہم عِید کریں ۔ نہ پُرانے خمِیر سے اور نہ بدی اور شرارت کے خمِیر سے بلکہ صاف دِلی اور سچّائی کی بے خمِیر روٹی سے۔,)پُرانا خمِیر نِکال کر اپنے آپ کو پاک کر لو تاکہ تازہ گُندھا ہُؤا آٹا بن جاؤ ۔ چُنانچہ تُم بے خمِیر ہو کیونکہ ہمارا بھی فَسح یعنی مسِیح قُربان ہُؤا۔N+تُمہارا فخر کرنا خُوب نہیں ۔ کیا تُم نہیں جانتے کہ تھوڑا سا خمِیر سارے گُندھے ہُوئے آٹے کو خمِیر کر دیتا ہے؟۔:*mجِسم کی ہلاکت کے لِئے شَیطان کے حوالہ کِیا جائے تاکہ اُس کی رُوح خُداوند یِسُو ع کے دِن نجات پائے۔U)#کہ جب تُم اور میری رُوح ہمارے خُداوند یِسُو ع کی قُدرت کے ساتھ جمع ہو تو اَیسا شخص ہمارے خداوند یِسُو ع کے نام سے۔ (لیکن مَیں گو جِسم کے اِعتبار سے مَوجُود نہ تھا مگر رُوح کے اِعتبار سے حاضِر ہو کر گویا بحالتِ مَوجُودگی اَیسا کرنے والے پر یہ حُکم دے چُکا ہُوں۔5'cاور تُم افسوس تو کرتے نہیں تاکہ جِس نے یہ کام کِیا وہ تُم میں سے نِکالا جائے بلکہ شیخی مارتے ہو۔.& Wیہاں تک سُننے میں آیا ہے کہ تُم میں حرام کاری ہوتی ہے بلکہ اَیسی حرام کاری جو غَیر قَوموں میں بھی نہیں ہوتی چُنانچہ تُم میں سے ایک شخص اپنے باپ کی بِیوی کورکھتا ہے۔%7تُم کیا چاہتے ہو؟ کہ مَیں لکڑی لے کر تُمہارے پاس آؤں یا مُحبّت اور نرم مِزاجی سے؟۔{$oکیونکہ خُدا کی بادشاہی باتوں پر نہیں بلکہ قُدرت پر مَوقُوف ہے۔e#Cلیکن خُداوند نے چاہا تو مَیں تُمہارے پاس جلد آؤں گا اور شیخی بازوں کی باتوں کو نہیں بلکہ اُن کی قُدرت کو معلُوم کرُوں گا۔"wبعض اَیسی شیخی مارتے ہیں کہ گویا مَیں تُمہارے پاس آنے ہی کا نہیں۔!#اِسی واسطے مَیں نے تِیمُتِھیُس کو تُمہارے پاس بھیجا ۔ وہ خُداوند میں میرا پِیارا اور دِیانت دار فرزند ہے اور میرے اُن طرِیقوں کو جو مسِیح میں ہیں تُمہیں یاد دِلائے گا جِس طرح مَیں ہر جگہ ہر کلِیسیا میں تعلِیم دیتا ہُوں۔g Gپس مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ میری مانِند بنو۔2]کیونکہ اگر مسِیح میں تُمہارے اُستاد دَس ہزار بھی ہوتے تَو بھی تُمہارے باپ بُہت سے نہیں ۔ اِ س لِئے کہ مَیں ہی اِنجِیل کے وسِیلہ سے مسِیح یِسُو ع میں تُمہارا باپ بنا۔J مَیں تُمہیں شرمِندہ کرنے کے لِئے یہ باتیں نہیں لکھتا بلکہ اپنے پیارے فرزند جان کر تُم کو نصِیحت کرتا ہُوں۔E وہ بدنام کرتے ہیں ہم مِنّت سماجت کرتے ہیں ۔ ہم آج تک دُنیا کے کُوڑے اور سب چِیزوں کی جَھڑن کی مانِند رہے۔S اور اپنے ہاتھوں سے کام کر کے مُشقّت اُٹھاتے ہیں ۔ لوگ بُرا کہتے ہیں ہم دُعا دیتے ہیں ۔ وہ ستاتے ہیں ہم سَہتے ہیں۔ ہم اِس وقت تک بُھوکے پِیاسے ننگے ہیں اور مُکّے کھاتے اور آوارہ پِھرتے ہیں۔hI ہم مسِیح کی خاطِر بیوُقُوف ہیں مگر تُم مسِیح میں عقل مند ہو ۔ ہم کمزور ہیں اور تُم زورآور ۔ تُم عِزّت دار ہو اور ہم بے عِزّت۔P میری دانِست میں خُدا نے ہم رسُولوں کو سب سے ادنیٰ ٹھہرا کر اُن لوگوں کی طرح پیش کِیا ہے جِن کے قتل کا حُکم ہو چُکا ہو کیو نکہ ہم دُنیا اور فرِشتوں اور آدمِیوں کے لِئے ایک تماشا ٹھہرے۔"=تُم تو پہلے ہی سے آسُودہ ہو اور پہلے ہی سے دَولت مند ہو اور تُم نے ہمارے بغَیر بادشاہی کی اور کاش کہ تُم بادشاہی کرتے تاکہ ہم بھی تُمہارے ساتھ بادشاہی کرتے!۔Cتُجھ میں اور دُوسرے میں کَون فرق کرتا ہے؟ اور تیرے پاس کَون سی اَیسی چِیز ہے جو تُو نے دُوسرے سے نہیں پائی؟ اور جب تُو نے دُوسرے سے پائی تو فخر کیوں کرتا ہے کہ گویا نہیں پائی؟۔/اور اَے بھائِیو! مَیں نے اِن باتوں میں تُمہاری خاطِر اپنا اور اپُلّو س کا ذِکر مِثال کے طَور پر کِیا ہے تاکہ تُم ہمارے وسِیلہ سے یہ سِیکھو کہ لِکھے ہُوئے سے تجاوُز نہ کرو اور ایک کی تائِید میں دُوسرے کے برخِلاف شیخی نہ مارو۔b=پس جب تک خُداوند نہ آئے وقت سے پہلے کِسی بات کا فَیصلہ نہ کرو ۔ وُہی تارِیکی کی پوشِیدہ باتیں رَوشن کر دے گااور دِلوں کے منصُوبے ظاہِر کر دے گا اور اُس وقت ہر ایک کی تعرِیف خُدا کی طرف سے ہو گی۔Sکیونکہ میرا دِل تو مُجھے ملامت نہیں کرتا مگر اِس سے مَیں راست باز نہیں ٹھہرتا بلکہ میرا پرکھنے والا خُداوند ہے۔hIلیکن میرے نزدِیک یہ نِہایت خفِیف بات ہے کہ تُم یا کوئی اِنسانی عدالت مُجھے پرکھے بلکہ مَیں خُود بھی اپنے آپ کو نہیں پرکھتا۔xiاور یہاں مُختار میں یہ بات دیکھی جاتی ہے کہ دِیانت دار نِکلے۔w iآدمی ہم کو مسِیح کا خادِم اور خُدا کے بھیدوں کا مُختار سمجھے۔  سب تُمہاری ہیں اور تُم مسِیح کے ہو اور مسِیح خُدا کا ہے۔ مسِیح کے رسُولZ-خواہ پَو لُس ہو خواہ اپُلّو س ۔ خواہ کیفا خواہ دُنیا ۔ خواہ زِندگی خواہ مَوت ۔ خواہ حال کی چِیزیں خواہ اِستِقبال کی۔ucپس آدمِیوں پر کوئی فخر نہ کرے کیونکہ سب چِیزیں تُمہاری ہیں۔ wاور یہ بھی کہ خُداوند حکِیموں کے خیالوں کو جانتا ہے کہ باطِل ہیں۔d Aکیونکہ دُنیا کی حِکمت خُدا کے نزدِیک بیوُقُوفی ہے ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ وہ حکِیموں کو اُن ہی کی چالاکی میں پھنسا دیتا ہے۔Z -کوئی اپنے آپ کو فریب نہ دے ۔ اگر کوئی تُم میں اپنے آپ کو اِس جہان میں حکِیم سمجھے تو بیوُقُوف بنے تاکہ حکِیم ہو جائے۔O اگر کوئی خُدا کے مَقدِس کو برباد کرے گا تو خُدا اُس کو برباد کرے گا کیونکہ خُدا کا مَقدِس پاک ہے اور وہ تُم ہو۔ 9کیا تُم نہیں جانتے کہ تُم خُدا کا مَقدِس ہو اَور خُدا کا رُوح تُم میں بسا ہُؤا ہے؟۔"=اور جِس کا کام جَل جائے گا وہ نُقصان اُٹھائے گا لیکن خُود بچ جائے گا مگر جَلتے جَلتے۔mSجِس کا کام اُس پر بنا ہُؤا باقی رہے گا وہ اَجر پائے گا۔ تو اُس کا کام ظاہِر ہو جائے گا کیونکہ جو دِن آگ کے ساتھ ظاہِر ہو گا وہ اُس کام کو بتا دے گا اور وہ آگ خُود ہر ایک کا کام آزما لے گی کہ کَیسا ہے۔9k اور اگر کوئی اُس نیو پر سونا یا چاندی یا بیش قِیمت پتّھروں یا لکڑی یا گھاس یا بُھوسے کا ردا رکھّے۔0Y کیونکہ سِوا اُس نیو کے جو پڑی ہُوئی ہے اور وہ یِسُو ع مسِیح ہے کوئی شخص دُوسری نہیں رکھ سکتا۔=s مَیں نے اُس تَوفِیق کے مُوافِق جو خُدا نے مُجھے بخشی دانا مِعمار کی طرح نیو رکھّی اور دُوسرا اُس پر عِمارت اُٹھاتا ہے ۔ پس ہر ایک خبردار رہے کہ وہ کَیسی عِمارت اُٹھاتا ہے۔5 کیونکہ ہم خُدا کے ساتھ کام کرنے والے ہیں ۔ تُم خُدا کی کھیتی اور خُدا کی عِمارت ہو۔5cلگانے والا اور پانی دینے والا دونوں ایک ہیں لیکن ہر ایک اپنا اجر اپنی مِحنت کے مُوافِق پائے گا۔پس نہ لگانے والا کُچھ چِیز ہے نہ پانی دینے والا مگر خُدا جو بڑھانے والا ہے۔}sمَیں نے درخت لگایا اور اپُلّو س نے پانی دِیا مگر بڑھایا خُدا نے۔t~aاپُلّو س کیا چِیز ہے؟ اور پَولُس کیا؟ خادِم ۔ جِن کے وسِیلہ سے تُم اِیمان لائے اور ہر ایک کی وہ حَیثِیت ہے جو خُداوند نے اُسے بخشی۔Y}+اِس لِئے کہ جب ایک کہتا ہے مَیں پَولُس کا ہُوں اور دُوسرا کہتا ہے مَیں اپُلّو س کا ہُوں تو کیا تُم اِنسان نہ ہُوئے؟۔g|Gکیونکہ ابھی تک جِسمانی ہو ۔ اس لِئے کہ جب تُم میں حسد اور جھگڑا ہے تو کیا تُم جِسمانی نہ ہُوئے اور اِنسانی طرِیق پر نہ چلے؟۔M{مَیں نے تُمہیں دُودھ پِلایا اور کھانا نہ کِھلایا کیونکہ تُم کو اُس کی برداشت نہ تھی بلکہ اب بھی برداشت نہیں۔uz eاور اَے بھائِیو! مَیں تُم سے اُس طرح کلام نہ کر سکا جِس طرح رُوحانِیوں سے بلکہ جَیسے جِسمانِیوں سے اور اُن سے جو مسِیح میں بچّے ہیں۔y/خُداوند کی عقل کو کِس نے جانا کہ اُس کو تعلِیم دے سکے؟ مگر ہم میں مسِیح کی عقل ہے۔xلیکن رُوحانی شخص سب باتوں کو پرکھ لیتا ہے مگر خُودکِسی سے پرکھا نہیں جاتا۔@wyمگر نفسانی آدمی خُدا کے رُوح کی باتیں قبُول نہیں کرتا کیونکہ وہ اُس کے نزدِیک بیوُقُوفی کی باتیں ہیں اور نہ وہ اُنہیں سمجھ سکتا ہے کیونکہ وہ رُوحانی طَور پر پرکھی جاتی ہیں۔Uv# اور ہم اُن باتوں کو اُن الفاظ میں نہیں بیان کرتے جو اِنسانی حِکمت نے ہم کو سِکھائے ہوں بلکہ اُن الفاظ میں جو رُوح نے سِکھائے ہیں اور رُوحانی باتوں کا رُوحانی باتوں سے مُقابلہ کرتے ہیں۔^u5 مگر ہم نے نہ دُنیا کی رُوح بلکہ وہ رُوح پایا جو خُدا کی طرف سے ہے تاکہ اُن باتوں کو جانیں جو خُدا نے ہمیں عِنایت کی ہیں۔+tO کیونکہ اِنسانوں میں سے کَون کِسی اِنسان کی باتیں جانتا ہے سِوا اِنسان کی اپنی رُوح کے جو اُس میں ہے؟ اِسی طرح خُدا کے رُوح کے سِوا کوئی خُدا کی باتیں نہیں جانتا۔isK لیکن ہم پر خُدا نے اُن کو رُوح کے وسِیلہ سے ظاہِر کِیا کیونکہ رُوح سب باتیں بلکہ خُدا کی تَہہ کی باتیں بھی دریافت کر لیتا ہے۔Br} بلکہ جَیسا لِکھا ہے وَیسا ہی ہُؤا کہ جو چِیزیں نہ آنکھوں نے دیکِھیں نہ کانوں نے سُنِیں نہ آدمی کے دِل میں آئِیں۔ وہ سب خُدا نے اپنے مُحبّت رکھنے والوں کے لِئے تیّار کر دِیں۔Eqجِسے اِس جہان کے سرداروں میں سے کِسی نے نہ سمجھا کیونکہ اگر سمجھتے تو جلال کے خُداوند کو مصلُوب نہ کرتے۔tpaبلکہ ہم خُدا کی وہ پوشِیدہ حِکمت بھید کے طَور پر بیان کرتے ہیں جو خُدا نے جہان کے شرُوع سے پیشتر ہمارے جلال کے واسطے مُقرّر کی تھی۔^o5پِھر بھی کامِلوں میں ہم حِکمت کی باتیں کہتے ہیں لیکن اِس جہان کی اور اِس جہان کے نیست ہونے والے سرداروں کی حِکمت نہیں۔n%تاکہ تُمہارا اِیمان اِنسان کی حِکمت پر نہیں بلکہ خُدا کی قُدرت پر مَوقُوف ہو۔Xm)اور میری تقرِیر اور میری مُنادی میں حِکمت کی لُبھانے والی باتیں نہ تِھیں بلکہ وہ رُوح اور قُدرت سے ثابِت ہوتی تھی۔ lاور مَیں کمزوری اور خَوف اور بُہت تھرتھرانے کی حالت میں تُمہارے پاس رہا۔dkAکیونکہ مَیں نے یہ اِرادہ کر لِیا تھا کہ تُمہارے درمِیان یِسُو ع مسِیح بلکہ مسِیح ِ مصلُوب کے سِوا اَور کُچھ نہ جانُوں گا۔|j sاور اَے بھائِیو! جب مَیں تُمہارے پاس آیا اور تُم میں خُدا کے بھید کی مُنادی کرنے لگا تو اعلیٰ دَرجہ کی تقرِیر یا حِکمت کے ساتھ نہیں آیا۔i تاکہ جَیسا لِکھا ہے وَیسا ہی ہو کہ جو فخر کرے وہ خُداوند پر فخر کرے۔ih Mلیکن تُم اُس کی طرف سے مسِیح یِسُو ع میں ہو جو ہمارے لِئے خُدا کی طرف سے حِکمت ٹھہرا یعنی راست بازی اور پاکِیزگی اور مُخلِصی۔Og تاکہ کوئی بشر خُدا کے سامنے فخر نہ کرے۔8f kاور خُدا نے دُنیا کے کمِینوں اور حقِیروں کو بلکہ بے وجُودوں کو چُن لِیا کہ مَوجُودوں کو نیست کرے۔ ~~.}c|?{6zWyyxxvvCu\t!sAqponmlkji(h(g(fed|cbaa`__2^~]\\[nZZ)XX2WVUTTYS,RQPPgOONN#M6L>KsJJCI[HGGFiEDCCBBfAA@z??>^=o<];;:787765(43o2221180//.C,,,3++ * )('&%%I$##""*! \]hg bf6^H  L rE39XFاِس لِئے کہ اگر مَیں کِسی بیگانہ زُبان میں دُعا کرُوں تو میری رُوح تو دُعا کرتی ہے مگر میری عقل بیکار ہے۔' اِس سبب سے جو بیگانہ زُبان میں باتیں کرتا ہے وہ دُعا کرے کہ تَرجُمہ بھی کر سکے۔\1 پس تُم جب رُوحانی نِعمتوں کی آرزُو رکھتے ہو تو اَیسی کوشِش کرو کہ تُمہاری نِعمتوں کی افزُونی سے کلِیسیا کی ترقّی ہو۔uc پس اگر مَیں کِسی زُبان کے معنی نہ سمجھُوں تو بولنے والے کے نزدِیک مَیں اجنبی ٹھہرُوں گا اور بولنے والا میرے نزدِیک اجنبی ٹھہرے گا۔/ دُنیا میں خواہ کِتنی ہی مُختلِف زُبانیں ہوں اُن میں سے کوئی بھی بے معنی نہ ہو گی۔eC اَیسے ہی تُم بھی اگر زُبان سے واضِح بات نہ کہو تو جو کہا جاتا ہے کیوں کرسمجھا جائے گا؟ تُم ہوا سے باتیں کرنے والے ٹھہرو گے۔ اور اگر تُرہی کی آواز صاف نہ ہو تو کون لڑائی کے لِئے تیّاری کرے گا؟۔( Iچُنانچہ بے جان چِیزوں میں بھی جِن سے آواز نِکلتی ہے مثلاً بانسری یا بربط اگر اُن کی آوازوں میں فرق نہ ہو تو جو پُھونکا یا بجایا جاتا ہے وہ کیوں کر پہچانا جائے؟۔A {پس اَے بھائِیو! اگر مَیں تُمہارے پاس آ کر بیگانہ زُبانوں میں باتیں کرُوں اور مُکاشفہ یا عِلم یا نبُوّت یا تعلِیم کی باتیں تُم سے نہ کہُوں تو تُم کو مُجھ سے کیا فائِدہ ہو گا؟۔ اگرچہ مَیں یہ چاہتا ہُوں کہ تُم سب بیگانہ زُبانوں میں باتیں کرو لیکن زیادہ تر یِہی چاہتا ہُوں کہ نبُوّت کرو اور اگر بیگانہ زُبانیں بولنے والا کلِیسیا کی ترقّی کے لِئے تَرجُمہ نہ کرے تو نبُوّت کرنے والا اُس سے بڑا ہے۔H  جو بیگانہ زُبان میں باتیں کرتا ہے وہ اپنی ترقّی کرتا ہے اور جو نُبوّت کرتا ہے وہ کلِیسیا کی ترقّی کرتا ہے۔1لیکن جو نبُوّت کرتا ہے وہ آدمِیوں سے ترقّی اور نصِیحت اور تسلّی کی باتیں کہتا ہے۔Fکیونکہ جو بیگانہ زُبان میں باتیں کرتا ہے وہ آدمِیوں سے باتیں نہیں کرتا بلکہ خُدا سے اِس لِئے کہ اُس کی کوئی نہیں سمجھتا حالانکہ وہ اپنی رُوح کے وسِیلہ سے بھید کی باتیں کہتا ہے۔* Oمُحبّت کے طالِب ہو اور رُوحانی نِعمتوں کی بھی آرزُو رکھّو ۔ خصُوصاً اِس کی کہ نبُوّت کرو۔ غرض اِیمان اُمّید مُحبّت یہ تِینوں دائِمی ہیں مگر افضل اِن میں مُحبّت ہے۔E اب ہم کو آئینہ میں دُھندلا سا دِکھائی دیتا ہے مگر اُس وقت رُوبرُو دیکھیں گے ۔ اِس وقت میرا عِلم ناقِص ہے مگر اُس وقت اَیسے پُورے طَور پر پہچانُوں گاجَیسے مَیں پہچانا گیا ہُوں۔} جب مَیں بچّہ تھا تو بچّوں کی طرح بولتا تھا ۔ بچّوں کی سی طبِیعت تھی ۔ بچّوں کی سی سمجھ تھی۔ لیکن جب جوان ہُؤا تو بچپن کی باتیں ترک کر دِیں۔U# لیکن جب کامِل آئے گا تو ناقِص جاتا رہے گا۔hI کیونکہ ہمارا عِلم ناقِص ہے اور ہماری نبُوّت ناتمام۔S مُحبّت کو زوال نہیں ۔ نبُوّتیں ہوں تو مَوقُوف ہو جائیں گی ۔ زُبانیں ہوں تو جاتی رہیں گی ۔ عِلم ہو تو مِٹ جائے گا۔?w سب کُچھ سہہ لیتی ہے ۔ سب کُچھ یقِین کرتی ہے۔ سب باتوں کی اُمّید رکھتی ہے ۔ سب باتوں کی برداشت کرتی ہے۔h~I بدکاری سے خُوش نہیں ہوتی بلکہ راستی سے خُوش ہوتی ہے۔%}C نازیبا کام نہیں کرتی ۔ اپنی بِہتری نہیں چاہتی ۔ جُھنجھلاتی نہیں ۔ بدگُمانی نہیں کرتی۔7|g مُحبّت صابِر ہے اور مِہربان ۔ مُحبّت حَسد نہیں کرتی ۔ مُحبّت شَیخی نہیں مارتی اور پُھولتی نہیں۔j{M اور اگر اپنا سارا مال غرِیبوں کو کِھلا دُوں یا اپنا بدن جلانے کو دے دُوں اورمُحبّت نہ رکھُّوں تو مُجھے کُچھ بھی فائِدہ نہیں۔4za اور اگر مُجھے نبُوّت مِلے اور سب بھیدوں اور کُل عِلم کی واقفِیت ہو اور میرا اِیمان یہاں تک کامِل ہو کہ پہاڑوں کو ہٹا دُوں اور مُحبّت نہ رکھُّوں تو مَیں کُچھ بھی نہیں۔dy C اگر مَیں آدمِیوں اور فرِشتوں کی زُبانیں بولُوں اور مُحبّت نہ رکھُّوں تو مَیں ٹھنٹھناتا پِیتل یا جھنجھناتی جَھانجھ ہُوں۔4xa تُم بڑی سے بڑی نِعمتوں کی آرزُو رکھّو لیکن اَور بھی سب سے عُمدہ طرِیقہ مَیں تُمہیں بتاتا ہُوں۔Gw کیا سب کو شِفا دینے کی قُوّت عِنایت ہُوئی؟ کیا سب طرح طرح کی زُبانیں بولتے ہیں؟ کیا سب تَرجُمہ کرتے ہیں؟۔"v= کیا سب رسُول ہیں؟کیا سب نبی ہیں؟کیا سب اُستاد ہیں؟کیا سب مُعجِزہ دِکھانے والے ہیں؟۔Yu+ اور خُدا نے کلِیسیا میں الگ الگ شخص مُقرّر کِئے ۔پہلے رسُول دُوسرے نبی تِیسرے اُستاد ۔پِھر مُعجِزے دِکھانے والے ۔ پِھر شِفا دینے والے ۔ مددگار ۔ مُنتظِم ۔ طرح طرح کی زُبانیں بولنے والے۔utc اِسی طرح تُم مِل کر مسِیح کا بدن ہو اور فرداً فرداً اعضا ہو۔wsg پس اگر ایک عُضو دُکھ پاتا ہے تو سب اعضا اُس کے ساتھ دُکھ پاتے ہیں اور اگر ایک عُضو عِزّت پاتا ہے تو سب اعضا اُس کے ساتھ خُوش ہوتے ہیں۔r تاکہ بدن میں تفرِقہ نہ پڑے بلکہ اعضا ایک دُوسرے کی برابر فِکر رکھّیں۔pqY حالانکہ ہمارے زیبا اعضا مُحتاج نہیں مگر خُدا نے بدن کو اِس طرح مُرکّب کِیا ہے کہ جو عُضو مُحتاج ہے اُسی کو زِیادہ عِزّت دی جائے۔zpm اور بدن کے وہ اعضا جنہیں ہم اَوروں کی نِسبت ذلِیل جانتے ہیں اُنہی کو زیادہ عِزّت دیتے ہیں اور ہمارے نازیبااعضا بُہت زیبا ہو جاتے ہیں۔o بلکہ بدن کے وہ اعضا جو اَوروں سے کمزور معلُوم ہوتے ہیں بُہت ہی ضرُوری ہیں۔Vn% پس آنکھ ہاتھ سے نہیں کہہ سکتی کہ مَیں تیری مُحتاج نہیں اور نہ سر پاؤں سے کہہ سکتا ہے کہ مَیں تُمہارا مُحتاج نہیں۔[m/ مگر اب اعضا تو بُہت سے ہیں لیکن بدن ایک ہی ہے۔Zl- اگر وہ سب ایک ہی عُضو ہوتے تو بدن کہاں ہوتا؟۔k مگر فی الواقِع خُدا نے ہر ایک عُضو کو بدن میں اپنی مرضی کے مُوافِق رکھّا ہے۔2j] اگر سارا بدن آنکھ ہی ہوتا تو سُننا کہاں ہوتا؟ اگر سُننا ہی سُننا ہوتا تو سُونگھنا کہاں ہوتا؟۔6ie اور اگر کان کہے چُونکہ مَیں آنکھ نہیں اِس لِئے بدن کا نہیں تو وہ اِس سبب سے بدن سے خارِج تو نہیں۔3h_ اگر پاؤں کہے چُونکہ مَیں ہاتھ نہیں اِس لِئے بدن کا نہیں تو وہ اِس سبب سے بدن سے خارِج تو نہیں۔dgA چُنانچہ بدن میں ایک ہی عُضو نہیں بلکہ بُہت سے ہیں۔3f_ کیونکہ ہم سب نے خواہ یہُودی ہوں خواہ یُونانی۔ خَواہ غُلام خَواہ آزاد ۔ ایک ہی رُوح کے وسِیلہ سے ایک بدن ہونے کے لِئے بپتِسمہ لِیا اور ہم سب کو ایک ہی رُوح پِلایا گیا۔e} کیونکہ جِس طرح بدن ایک ہے اور اُس کے اعضا بُہت سے ہیں اور بدن کے سب اعضا گو بُہت سے ہیں مگر باہم مِل کر ایک ہی بدن ہیں اُسی طرح مسِیح بھی ہے۔d لیکن یہ سب تاثِیریں وُہی ایک رُوح کرتا ہے اور جِس کو جو چاہتا ہے بانٹتا ہے۔{co کِسی کو مُعجِزوں کی قُدرت۔ کِسی کو نبُوّت ۔ کِسی کو رُوحوں کا اِمتِیاز ۔ کِسی کو طرح طرح کی زُبانیں ۔ کِسی کو زُبانوں کا تَرجُمہ کرنا۔b% کِسی کو اُسی رُوح سے اِیمان اور کِسی کو اُسی ایک رُوح سے شِفا دینے کی تَوفِیق۔daA کیونکہ ایک کو رُوح کے وسِیلہ سے حِکمت کا کلام عِنایت ہوتا ہے اور دُوسرے کو اُسی رُوح کی مرضی کے مُوافِق عِلمِیّت کا کلام۔z`m لیکن ہر شخص میں رُوح کا ظہُور فائِدہ پُہنچانے کے لِئے ہوتا ہے۔'_G اور تاثِیریں بھی طرح طرح کی ہیں مگر خُدا ایک ہی ہے جو سب میں ہر طرح کا اثر پَیدا کرتا ہے۔i^K اور خِدمتیں بھی طرح طرح کی ہیں مگر خُداوند ایک ہی ہے۔Z]- نِعمتیں تو طرح طرح کی ہیں مگر رُوح ایک ہی ہے۔@\y پس مَیں تُمہیں جتاتا ہُوں کہ جو کوئی خُدا کے رُوح کی ہِدایت سے بولتا ہے وہ نہیں کہتا کہ یِسُو ع ملعُون ہے اور نہ کوئی رُوحُ القُدس کے بغَیر کہہ سکتا ہے کہ یِسُو ع خُداوند ہے۔S[ تُم جانتے ہو کہ جب تُم غَیر قَوم تھے تو گُونگے بُتوں کے پِیچھے جِس طرح کوئی تُم کو لے جاتا تھا اُسی طرح جاتے تھے۔Z  اَے بھائِیو! مَیں نہیں چاہتا کہ تُم رُوحانی نِعمتوں کے بارے میں بے خبر رہو۔mYS "اگر کوئی بُھوکا ہو تو اپنے گھر میں کھا لے تاکہ تُمہارا جمع ہونا سزا کا باعِث نہ ہو اور باقی باتوں کو مَیں آ کر درُست کر دُوں گا۔X !پس اَے میرے بھائِیو! جب تُم کھانے کے لِئے جمع ہو تو ایک دُوسرے کی راہ دیکھو۔ W9 لیکن خُداوند ہم کو سزا دے کرتربِیّت کرتا ہے تاکہ ہم دُنیا کے ساتھ مُجرِم نہ ٹھہریں۔QV اگر ہم اپنے آپ کو جانچتے تو سزا نہ پاتے۔ U اِسی سبب سے تُم میں بُہتیرے کمزور اور بِیمار ہیں اور بُہت سے سو بھی گئے۔(TI کیونکہ جو کھاتے پِیتے وقت خُداوند کے بدن کو نہ پہچانے وہ اِس کھانے پِینے سے سزا پائے گا۔&SE پس آدمی اپنے آپ کو آزما لے اور اِسی طرح اُس روٹی میں سے کھائے اور اُس پیالے میں سے پِئے۔ R  اِس واسطے جو کوئی نامُناسِب طَور پر خُداوند کی روٹی کھائے یا اُس کے پِیالے میں سے پِئے وہ خُداوند کے بَدن اور خُون کے بارے میں قصُوروار ہو گا۔ZQ- کیونکہ جب کبھی تُم یہ روٹی کھاتے اور اِس پیالے میں سے پِیتے ہو تو خُداوندکی مَوت کا اِظہار کرتے ہو ۔ جب تک وہ نہ آئے۔|Pq اِسی طرح اُس نے کھانے کے بعد پیالہ بھی لِیا اور کہا یہ پیالہ میرے خُون میں نیا عہد ہے ۔ جب کبھی پِیو میری یادگاری کے لِئے یِہی کِیا کرو۔;Oo اور شُکر کر کے توڑی اور کہا یہ میرا بدن ہے جو تُمہارے لِئے ہے ۔میری یادگاری کے واسطے یِہی کِیا کرو۔hNI کیونکہ یہ بات مُجھے خُداوند سے پُہنچی اور مَیں نے تُم کو بھی پُہنچا دی کہ خُداوند یِسُو ع نے جِس رات وہ پکڑوایا گیا روٹی لی۔}Ms کیوں؟ کھانے پِینے کے لِئے تُمہارے گھر نہیں؟ یا خُدا کی کلِیسیا کو ناچِیز جانتے اور جِن کے پاس نہیں اُن کو شرمِندہ کرتے ہو؟ مَیں تُم سے کیا کہُوں؟کیا اِس بات میں تُمہاری تعرِیف کرُوں؟ مَیں تعرِیف نہیں کرتا۔ZL- کیونکہ کھانے کے وقت ہر شخص دُوسرے سے پہلے اپنا عشا کھا لیتا ہے اور کوئی تو بُھوکا رہتا ہے اور کِسی کو نشہ ہو جاتا ہے۔ K پس جب تُم باہم جمع ہوتے ہو تو تُمہارا وہ کھانا عشایِ ربّانی نہیں ہو سکتا۔0JY کیونکہ تُم میں بِدعتوں کا بھی ہونا ضرُور ہے تاکہ ظاہِرہو جائے کہ تُم میں مقبُول کَون سے ہیں۔ I کیونکہ اوّل تو مَیں یہ سُنتا ہُوں کہ جِس وقت تُمہاری کلِیسیا جمع ہوتی ہے تو تُم میں تفرِقے ہوتے ہیں اور مَیں اِس کاکِسی قدر یقِین بھی کرتا ہُوں۔jHM لیکن یہ حُکم جو دیتا ہُوں اِس میں تُمہاری تعرِیف نہیں کرتا ۔اِس لِئے کہ تُمہارے جمع ہونے سے فائِدہ نہیں بلکہ نُقصان ہوتا ہے۔5Gc لیکن اگر کوئی حجّتی نِکلے تو یہ جان لے کہ نہ ہمارا اَیسا دستُور ہے نہ خُداوند کی کلِیسیاؤں کا۔,FQ اور اگر عَورت کے لمبے بال ہوں تو اُس کی زِینت ہے کیونکہ بال اُسے پردہ کے لِئے دِئے گئے ہیں۔,EQ کیا تُم کو طبعی طَور پر بھی معلُوم نہیں کہ اگر مَرد لمبے بال رکھّے تو اُس کی بے حُرمتی ہے؟۔D# تُم آپ ہی اِنصاف کرو ۔ کیا عَورت کا بے سر ڈھنکے خُدا سے دُعا کرنا مُناسِب ہے؟۔BC} کیونکہ جَیسے عَورت مَرد سے ہے وَیسے ہی مَرد بھی عَورت کے وسِیلہ سے ہے مگر سب چِیزیں خُدا کی طرف سے ہیں۔B تَو بھی خُداوند میں نہ عَورت مَرد کے بغَیر ہے نہ مَرد عَورت کے بغَیر۔A! پس فرِشتوں کے سبب سے عَورت کو چاہئے کہ اپنے سر پر محکُوم ہونے کی علامت رکھّے۔~@u اور مَرد عَورت کے لِئے نہیں بلکہ عَورت مَرد کے لِئے پَیدا ہُوئی۔i?K اِس لِئے کہ مَرد عَورت سے نہیں بلکہ عَورت مَرد سے ہے۔N> البتّہ مَرد کو اپنا سر ڈھانکنا نہ چاہئے کیو نکہ وہ خُدا کی صُورت اور اُس کا جلال ہے مگر عَورت مَرد کا جلال ہے۔R= اگر عَورت اوڑھنی نہ اوڑھے تو بال بھی کٹائے ۔ اگر عَورت کا بال کٹانا یا سر مُنڈانا شرم کی بات ہے تو اوڑھنی اوڑھے۔L< اور جو عَورت بے سر ڈھنکے دُعا یا نبُوّت کرتی ہے وہ اپنے سر کو بے حُرمت کرتی ہے کیونکہ وہ سرمُنڈی کے برابر ہے۔; جو مَرد سر ڈھنکے ہُوئے دُعا یا نبُوّت کرتا ہے وہ اپنے سر کو بے حُرمت کرتا ہے۔C: پس مَیں تُمہیں آگاہ کرنا چاہتا ہُوں کہ ہر مَرد کا سر مسِیح اور عَورت کا سر مَرد اور مسِیح کا سر خُدا ہے۔9) مَیں تُمہاری تعرِیف کرتا ہُوں کہ تُم ہر بات میں مُجھے یاد رکھتے ہو اور جِس طرح مَیں نے تُمہیں روایتیں پُہنچا دِیں تُم اُسی طرح اُن کو برقرار رکھتے ہو۔q8 ] تُم میری مانِند بنو جَیسا مَیں مسِیح کی مانِند بنتا ہُوں۔c7? !چُنانچہ مَیں بھی سب باتوں میں سب کو خُوش کرتا ہُوں اور اپنا نہیں بلکہ بُہتوں کا فائِدہ ڈھُونڈتا ہُوں تاکہ وہ نجات پائیں۔.6U تُم نہ یہُودیوں کے لِئے ٹھوکر کا باعِث بنو نہ یُونانیوں کے لِئے نہ خُدا کی کلِیسیا کے لِئے۔y5k پس تُم کھاؤ یا پِیو یا جو کُچھ کرو سب خُدا کے جلال کے لئے کرو۔F4 اگر مَیں شُکر کر کے کھاتا ہُوں تو جِس چِیز پر شُکر کرتا ہُوں اُس کے سبب سے کِس لِئے بدنام کِیاجاتا ہُوں؟۔s3_ دِینی اِمتِیاز سے میرا مطلَب تیرا اِمتِیاز نہیں بلکہ اُس دُوسرے کا ۔ بھلا میری آزادی دُوسرے شخص کے اِمتِیاز سے کیوں پرکھی جائے؟۔h2I لیکن اگر کوئی تُم سے کہے کہ یہ قُربانی کا گوشت ہے تو اُس کے سبب سے جِس نے تُمہیں جتایا اور دِینی اِمتِیاز کے سبب سے نہ کھاؤ۔&1E اگر بے اِیمانوں میں سے کوئی تُمہاری دعوت کرے اور تُم جانے پر راضی ہو تو جو کُچھ تُمہارے آگے رکھّا جائے اُسے کھاؤ اور دِینی اِمتِیاز کے سبب سے کُچھ نہ پُوچھو۔^05 کیونکہ زمِین اور اُس کی معمُوری خُداوند کی ہے۔2/] جو کُچھ قصّابوں کی دُکانوں میں بِکتا ہے وہ کھاؤ اور دِینی اِمتِیاز کے سبب سے کُچھ نہ پُوچھو۔Y.+ کوئی اپنی بِہتری نہ ڈھُونڈے بلکہ دُوسرے کی۔D- سب چِیزیں روا تو ہیں مگر سب چِیزیں مُفِید نہیں ۔ سب چِیزیں روا تو ہیں مگر سب چِیزیں ترقّی کا باعِث نہیں۔, کیا ہم خُداوند کی غَیرت کو جوش دِلاتے ہیں؟ کیا ہم اُس سے زورآور ہیں؟۔+ تُم خُداوند کے پیالے اور شَیاطِین کے پیالے دونوں میں سے نہیں پی سکتے ۔ خُداوند کے دسترخوان اور شَیاطِین کے دسترخوان دونوں پر شرِیک نہیں ہو سکتے۔(*I نہیں بلکہ یہ کہتا ہُوں کہ جو قُربانی غَیر قَومیں کرتی ہیں شَیاطِین کے لِئے قُربانی کرتی ہیں نہ کہ خُدا کے لِئے اور مَیں نہیں چاہتا کہ تُم شَیاطِین کے شرِیک ہو۔)' پس مَیں کیا یہ کہتا ہُوں کہ بُتوں کی قُربانی کُچھ چِیز ہے یا بُت کُچھ چِیز ہے؟۔N( جو جِسم کے اِعتبار سے اسرائیلی ہیں اُن پر نظر کرو ۔ کیا قُربانی کا گوشت کھانے والے قُربان گاہ کے شرِیک نہیں؟۔H'  چُونکہ روٹی ایک ہی ہے اِس لِئے ہم جو بُہت سے ہیں ایک بدن ہیں کیونکہ ہم سب اُسی ایک روٹی میں شرِیک ہوتے ہیں۔{&o وہ برکت کا پیالہ جِس پر ہم برکت چاہتے ہیں کیا مسِیح کے خُون کی شِراکت نہیں؟ وہ روٹی جِسے ہم توڑتے ہیں کیا مسِیح کے بدن کی شِراکت نہیں؟۔%) مَیں عقل مند جان کر تُم سے کلام کرتا ہُوں ۔ جو مَیں کہتا ہُوں تُم آپ اُسے پرکھو۔^$5 اِس سبب سے اَے میرے پِیارو! بُت پرستی سے بھاگو۔# تُم کِسی اَیسی آزمایش میں نہیں پڑے جو اِنسان کی برداشت سے باہر ہو اور خُدا سچّا ہے ۔ وہ تُم کو تُمہاری طاقت سے زِیادہ آزمایش میں نہ پڑنے دے گا بلکہ آزمایش کے ساتھ نِکلنے کی راہ بھی پَیدا کر دے گا تاکہ تُم برداشت کر سکو۔"w پس جو کوئی اپنے آپ کو قائِم سمجھتا ہے وہ خبردار رہے کہ گِر نہ پڑے۔=!s یہ باتیں اُن پر عِبرت کے لِئے واقِع ہُوئیں اور ہم آخِری زمانہ والوں کی نصِیحت کے واسطے لِکھی گئِیں۔' G اور تُم بڑبُڑاؤ نہیں جِس طرح اُن میں سے بعض بڑبُڑائے اور ہلاک کرنے والے سے ہلاک ہُوئے۔-S اور ہم خُداوند کی آزمایش نہ کریں جَیسے اُن میں سے بعض نے کی اور سانپوں نے اُنہیں ہلاک کِیا۔.U اور ہم حرام کاری نہ کریں جِس طرح اُن میں سے بعض نے کی اور ایک ہی دِن میں تیئِس ہزار مارے گئے۔zm اور تُم بُت پرست نہ بنو جِس طرح بعض اُن میں سے بن گئے تھے ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ لوگ کھانے پِینے کو بَیٹھے ۔ پِھر ناچنے کُودنے کو اُٹھے۔/W یہ باتیں ہمارے واسطے عِبرت ٹھہریں تاکہ ہم بُری چِیزوں کی خواہِش نہ کریں جَیسے اُنہوں نے کی۔! مگر اُن میں اکثروں سے خُدا راضی نہ ہُؤا ۔ چُنانچہ وہ بیابان میں ڈھیر ہو گئے۔{o اور سب نے ایک ہی رُوحانی پانی پِیا کیونکہ وہ اُس رُوحانی چٹان میں سے پانی پِیتے تھے جو اُن کے ساتھ ساتھ چلتی تھی اور وہ چٹان مسِیح تھا۔O اور سب نے ایک ہی رُوحانی خُوراک کھائی۔xi اور سب ہی نے اُس بادِل اور سمُندر میں مُوسیٰ کا بپتِسمہ لِیا۔r _ اَے بھائِیو! مَیں تُمہارا اِس سے ناواقِف رہنا نہیں چاہتا کہ ہمارے سب باپ دادا بادِل کے نِیچے تھے اور سب کے سب سمُندر میں سے گُذرے۔jM بلکہ مَیں اپنے بدن کو مارتا کُوٹتا اور اُسے قابُو میں رکھتا ہُوں اَیسا نہ ہو کہ اَوروں میں مُنادی کر کے آپ نامقبُول ٹھہرُوں۔wg پس مَیں بھی اِسی طرح دَوڑتا ہُوں یعنی بے ٹِھکانانہیں ۔ مَیں اِسی طرح مُکّوں سے لڑتا ہُوں یعنی اُس کی مانِند نہیں جو ہوا کو مارتا ہے۔ اور ہر پہلوان سب طرح کا پرہیز کرتا ہے ۔ وہ لوگ تو مُرجھانے والا سِہرا پانے کے لِئے یہ کرتے ہیں مگر ہم اُس سِہرے کے لِئے کرتے ہیں جو نہیں مُرجھاتا۔mS کیا تُم نہیں جانتے کہ دَوڑ میں دَوڑنے والے دَوڑتے تو سب ہی ہیں مگر اِنعام ایک ہی لے جاتا ہے؟ تُم بھی اَیسے ہی دَوڑو تاکہ جِیتو۔"= اور مَیں سب کُچھ اِنجِیل کی خاطِر کرتا ہُوں تاکہ اَوروں کے ساتھ اُس میں شرِیک ہوؤں۔{o کمزوروں کے لِئے کمزور بنا تاکہ کمزوروں کو کھینچ لاؤں ۔ مَیں سب آدمِیوں کے لِئے سب کُچھ بنا ہُؤا ہُوں تاکہ کِسی طرح سے بعض کو بچاؤں۔{o بے شرع لوگوں کے لِئے بے شرع بنا تاکہ بے شرع لوگوں کو کھینچ لاؤں (اگرچہ خُدا کے نزدِیک بے شرع نہ تھا بلکہ مسِیح کی شرِیعت کے تابِع تھا)۔zm مَیں یہُودیوں کے لِئے یہُودی بنا تاکہ یہُودیوں کو کھینچ لاؤں ۔ جو لوگ شرِیعت کے ماتحت ہیں اُن کے لِئے مَیں شرِیعت کے ماتحت ہُؤا تاکہ شرِیعت کے ماتحتوں کو کھینچ لاؤں ۔ اگرچہ خُود شرِیعت کے ماتحت نہ تھا۔mS اگرچہ مَیں سب لوگوں سے آزاد ہُوں پِھر بھی مَیں نے اپنے آپ کو سب کا غُلام بنا دِیا ہے تاکہ اَور بھی زِیادہ لوگوں کو کھینچ لاؤں۔E  پس مُجھے کیا اَجر مِلتا ہے؟ یہ کہ جب اِنجِیل کی مُنادی کرُوں تو خُوشخبری کو مُفت کر دُوں تاکہ جو اِختیار مُجھے خُوشخبری کے بارے میں حاصِل ہے اُس کے مُوافِق پُورا عمل نہ کرُوں۔a ; کیونکہ اگر اپنی مرضی سے یہ کرتا ہُوں تو میرے لِئے اَجر ہے اور اگر اپنی مرضی سے نہیں کرتا تو مُختاری میرے سپُرد ہُوئی ہے۔n U اگر خُوشخبری سُناؤں تو میرا کُچھ فخر نہیں کیونکہ یہ تو میرے لِئے ضرُوری بات ہے بلکہ مُجھ پر افسوس ہے اگر خُوشخبری نہ سُناؤں۔4 a لیکن مَیں نے اِن میں سے کِسی بات پر عمل نہیں کِیا اور نہ اِس غرض سے یہ لِکھا کہ میرے واسطے اَیسا کِیا جائے کیونکہ میرا مَرنا ہی اِس سے بِہتر ہے کہ کوئی میرا فخر کھو دے۔; o اِسی طرح خُداوند نے بھی مُقرّر کِیا ہے کہ خُوشخبری سُنانے والے خُوشخبری کے وسِیلہ سے گُذارہ کریں۔ 9 کیا تُم نہیں جانتے کہ جو مُقدّس چِیزوں کی خِدمت کرتے ہیں وہ ہَیکل سے کھاتے ہیں؟ اور جو قُربان گاہ کے خِدمت گُذار ہیں وہ قُربان گاہ کے ساتھ حِصّہ پاتے ہیں؟۔b= جب اَوروں کا تُم پر یہ اِختیار ہے تو کیا ہمارا اِس سے زِیادہ نہ ہو گا؟ لیکن ہم نے اِس اِختیار سے کام نہیں لِیا بلکہ ہر چِیز کی برداشت کرتے ہیں تاکہ ہمارے باعِث مسِیح کی خُوشخبری میں ہَرج نہ ہو۔[/ پس جب ہم نے تُمہارے لِئے رُوحانی چِیزیں بوئِیں تو کیا یہ کوئی بڑی بات ہے کہ ہم تُمہاری جِسمانی چِیزوں کی فصل کاٹیں؟۔6e یا خاص ہمارے واسطے یہ فرماتا ہے؟ ہاں یہ ہمارے واسطے لِکھا گیا کیونکہ مُناسِب ہے کہ جوتنے والا اُمّید پر جوتے اور دائیں چلانے والا حِصّہ پانے کی اُمّید پر دائیں چلائے۔b= چُنانچہ مُوسیٰ کی تَورَیت میں لِکھا ہے کہ دائیں میں چلتے ہُوئے بَیل کا مُنہ نہ باندھنا ۔ کیا خُدا کو بَیلوں کی فِکر ہے؟۔,Q کیا مَیں یہ باتیں اِنسانی قِیاس ہی کے مُوافِق کہتا ہُوں؟ کیا تَورَیت بھی یِہی نہیں کہتی؟۔# کَون سا سِپاہی کبھی اپنی گِرہ سے کھا کر جنگ کرتا ہے؟ کَون تاکِستان لگا کر اُس کا پَھل نہیں کھاتا؟ یا کَون گلّہ چَرا کر اُس گلّے کا دُودھ نہیں پِیتا؟۔ یا صِرف مُجھے اور برنبا س کو ہی مِحنت مُشقّت سے باز رہنے کا اِختیار نہیں؟۔iK کیا ہم کو یہ اِختیار نہیں کہ کِسی مسِیحی بہن کو بیاہ کر لِئے پِھریں جَیسا اور رسُول اور خُداوند کے بھائی اور کیفا کرتے ہیں؟۔P کیا ہمیں کھانے پِینے کا اِختیار نہیں؟۔o~W جو میرا اِمتِحان کرتے ہیں اُن کے لِئے میرا یِہی جواب ہے۔Z}- اگر مَیں اَوروں کے لِئے رسُول نہیں تو تُمہارے لِئے تو بیشک ہُوں کیونکہ تُم خُود خُداوند میں میری رِسالت پر مُہر ہو۔|  کیا مَیں آزاد نہیں؟ کیا مَیں رسُول نہیں؟ کیا مَیں نے یِسُو ع کو نہیں دیکھا جو ہمارا خُداوند ہے؟ کیا تُم خُداوند میں میرے بنائے ہُوئے نہیں؟۔{7 اِس سبب سے اگر کھانا میرے بھائی کو ٹھوکر کِھلائے تو مَیں کبھی ہرگِز گوشت نہ کھاؤں گاتاکہ اپنے بھائی کے لِئے ٹھوکر کا سبب نہ بنُوں۔ رسُول کے حقُوق و فرائضFz اور تُم اِس طرح بھائِیوں کے گُنہگار ہو کر اور اُن کے کمزور دِل کو گھایل کر کے مسِیح کے گُنہگار ٹھہرتے ہو۔.yU غرض تیرے عِلم کے سبب سے وہ کمزور شخص یعنی وہ بھائی جِس کی خاطِر مسِیح مُؤا ہلاک ہو جائے گا۔x- کیونکہ اگر کوئی تُجھ صاحِبِ عِلم کو بُت خانہ میں کھانا کھاتے دیکھے اور وہ کمزور شخص ہو تو کیا اُس کا دِل بُتوں کی قُربانی کھانے پر دِلیر نہ ہو جائے گا؟۔  ~ }|{{WzQy2xwD=Y<<+;;:E99>8k7d6'55l4~322@1/00T//`.-,,4+*@('&%$#"a! t^)akbH" 4 J#6?x/iاور جب مَوت کا وہ عہد جِس کے حرُوف پتّھروں پر کھودے گئے تھے اَیسا جلال والا ہُؤا کہ بنی اِسرائیل مُوسیٰ کے چِہرے پر اُس جلال کے سبب سے جو اُس کے چہرے پر تھا غَور سے نظر نہ کر سکے حالانکہ وہ گھٹتا جاتا تھا۔|.qجِس نے ہم کو نئے عہد کے خادِم ہونے کے لائِق بھی کِیا ۔ لفظوں کے خادِم نہیں بلکہ رُوح کے کیونکہ لفظ مار ڈالتے ہیں مگر رُوح زِندہ کرتی ہے۔Q-یہ نہیں کہ بذاتِ خُود ہم اِس لائِق ہیں کہ اپنی طرف سے کُچھ خیال بھی کر سکیں بلکہ ہماری لِیاقت خُدا کی طرف سے ہے۔h,Iہم مسِیح کی معرفت خُدا پر اَیسا ہی بھروسا رکھتے ہیں۔B+}ظاہِر ہے کہ تُم مسِیح کا وہ خَط ہو جو ہم نے خادِموں کے طَور پر لِکھا ۔ سِیاہی سے نہیں بلکہ زِندہ خُدا کے رُوح سے ۔ پتّھر کی تختِیوں پر نہیں بلکہ گوشت کی یعنی دِل کی تختِیوں پر۔+*Oہمارا جو خَط ہمارے دِلوں پر لِکھا ہُؤا ہے وہ تُم ہو اور اُسے سب آدمی جانتے اور پڑھتے ہیں۔h) Kکیا ہم پِھر اپنی نیک نامی جتانا شرُوع کرتے ہیں یا ہم کو بعض کی طرح نیک نامی کے خَط تُمہارے پاس لانے یا تُم سے لینے کی حاجت ہے؟"(=کیونکہ ہم اُن بُہت لوگوں کی مانِند نہیں جو خُدا کے کلام میں آمیزِش کرتے ہیں بلکہ دِل کی صفائی سے اور خُدا کی طرف سے خُدا کو حاضِر جان کر مسِیح میں بولتے ہیں۔e'Cبعض کے واسطے تو مَرنے کے لِئے مَوت کی بُو اور بعض کے واسطے جِینے کے لِئے زِندگی کی بُو ہیں اور کَون اِن باتوں کے لائِق ہے؟۔9&kکیو نکہ ہم خُدا کے نزدِیک نجات پانے والوں اور ہلاک ہونے والوں دونوں کے لِئے مسِیح کی خُوشبُو ہیں۔x%iمگر خُدا کا شُکر ہے جو مسِیح میں ہم کو ہمیشہ اسِیروں کی طرح گشت کراتا ہے اور اپنے عِلم کی خُوشبُو ہمارے وسِیلہ سے ہر جگہ پَھیلاتا ہے۔b$= تو میری رُوح کو آرام نہ مِلا اِس لِئے کہ مَیں نے اپنے بھائی طِطُس کو نہ پایا ۔ پس اُن سے رُخصت ہو کر مَکِدُنیہ کو چلا گیا۔5#c اور جب مَیں مسِیح کی خُوشخبری دینے کو تروآ س میں آیا اور خُداوند میں میرے لِئے دروازہ کُھل گیا۔ " تاکہ شَیطان کا ہم پر داؤ نہ چلے کیونکہ ہم اُس کے حِیلوں سے ناواقِف نہیں۔!!; جِسے تُم کُچھ مُعاف کرتے ہو اُسے مَیں بھی مُعاف کرتا ہُوں کیونکہ جو کُچھ مَیں نے مُعاف کِیا اگر کِیا تو مسِیح کا قائِم مقام ہو کر تُمہاری خاطِر مُعاف کِیا۔9 k کیونکہ مَیں نے اِس واسطے بھی لِکھا تھا کہ تُمہیں آزما لُوں کہ سب باتوں میں فرمانبردار ہو یا نہیں۔!اِس لِئے مَیں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اُس کے بارے میں مُحبّت کا فتویٰ دو۔>uپس برعکس اِس کے یِہی بِہتر ہے کہ اُس کا قصُور مُعاف کرو اور تسلّی دو تاکہ وہ غم کی کثرت سے تباہ نہ ہو۔یِہی سزا جو اُس نے اکثروں کی طرف سے پائی اَیسے شخص کے واسطے کافی ہے۔ykاور اگر کوئی شخص غم کا باعِث ہُؤا ہے تو میرے ہی غم کا نہیں بلکہ (تاکہ اُس پر زیادہ سختی نہ کرُوں) کِسی قدر تُم سب کے غم کا باعِث ہُؤا۔-کیونکہ مَیں نے بڑی مُصِیبت اور دِلگِیری کی حالت میں بُہت سے آنسُو بہا بہا کر تُم کو لِکھا تھا لیکن اِس واسطے نہیں کہ تُم کو غم ہو بلکہ اِس واسطے کہ تُم اُس بڑی مُحبّت کو معلُوم کرو جو مُجھے تُم سے ہے۔ قصُوروار کے لِئے مُعافی{oاور مَیں نے تُم کو وُہی بات لِکھی تھی تاکہ اَیسا نہ ہو کہ مُجھے آ کر جِن سے خُوش ہونا چاہیے تھا مَیں اُن کے سبب سے غمگِین ہُوں کیونکہ مُجھے تُم سب پر اِس بات کا بھروسا ہے کہ جو میری خُوشی ہے وُہی تُم سب کی ہے۔Dکیونکہ اگر میں تُم کو غمگِین کرُوں تو مُجھے کَون خُوش کرے گا ۔ سِوا اُس کے جو میرے سبب سے غمگِین ہُؤا؟۔ 'مَیں نے اپنے دِل میں یہ قَصد کِیا تھا کہ پِھر تُمہارے پاس غمگِین ہو کر نہ آؤں۔q ]یہ نہیں کہ ہم اِیمان کے بارے میں تُم پر حُکومت جتاتے ہیں بلکہ خُوشی میں تُمہارے مددگار ہیں کیونکہ تُم اِیمان ہی سے قائِم رہتے ہو۔C مَیں خُدا کو گواہ کرتا ہُوں کہ مَیں اب تک کُرِنتھُس میں اِس واسطے نہیں آیا کہ مُجھے تُم پر رَحم آتا تھا۔ جِس نے ہم پر مُہر بھی کی اور بَیعانہ میں رُوح کو ہمارے دِلوں میں دِیا۔% Eاور جو ہم کو تُمہارے ساتھ مسِیح میں قائِم کرتا ہے اور جِس نے ہم کو مَسح کِیا وہ خُدا ہے۔ کیونکہ خُدا کے جِتنے وعدے ہیں وہ سب اُس میں ہاں کے ساتھ ہیں ۔ اِسی لِئے اُس کے ذرِیعہ سے آمِین بھی ہُوئی تاکہ ہمارے وسِیلہ سے خُدا کا جلال ظاہِر ہو۔E کیو نکہ خُدا کا بیٹا یِسُو ع مسِیح جِس کی مُنادی ہم نے یعنی مَیں نے اور سِلوانُس اور تِیمُتِھیُس نے تُم میں کی اُس میں ہاں اور نہیں دونوں نہ تِھیں بلکہ اُس میں ہاں ہی ہاں ہُوئی۔C خُدا کی سچّائی کی قَسم کہ ہمارے اُس کلام میں جو تُم سے کِیا جاتا ہے ہاں اور نہیں دونوں پائی نہیں جاتِیں۔B پس مَیں نے جو یہ اِرادہ کِیا تھا تو کیا تَلُّون مِزاجی سے کِیا تھا؟ یا جِن باتوں کا قَصد کرتا ہُوں کیا جِسمانی طَور پر کرتا ہُوں کہ ہاں ہاں بھی کرُوں اور نہیں نہیں بھی کرُوں؟۔n Wاور تُمہارے پاس ہوتا ہُؤا مَکِدُنیہ کو جاؤں اور مَکِدُنیہ سے پِھر تُمہارے پاس آؤں اور تُم مُجھے یہُودیہ کی طرف روانہ کر دو۔C اور اِسی بھروسے پر مَیں نے یہ اِرادہ کِیا تھا کہ پہلے تُمہارے پاس آؤں تاکہ تُمہیں ایک اَور نِعمت مِلے۔r  _چُنانچہ تُم میں سے کِتنوں ہی نے مان بھی لِیا ہے کہ ہم تُمہارا فخر ہیں جِس طرح ہمارے خُداوند یِسُو ع کے دِن تُم بھی ہمارا فخر ہو گے۔]  5 ہم اَور باتیں تُمہیں نہیں لِکھتے سِوا اُن کے جِنہیں تُم پڑھتے یا مانتے ہو اور مُجھے اُمّید ہے کہ آخِر تک مانتے رہو گے۔v  g کیونکہ ہم کو اپنے دِل کی اِس گواہی پر فخر ہے کہ ہمارا چال چلن دُنیا میں اور خاص کر تُم میں جِسمانی حِکمت کے ساتھ نہیں بلکہ خُدا کے فضل کے ساتھ یعنی اَیسی پاکِیزگی اور صفائی کے ساتھ رہا جو خُدا کے لائِق ہے۔~  w اگر تُم بھی مِل کر دُعا سے ہماری مدد کرو گے تاکہ جو نِعمت ہم کو بُہت لوگوں کے وسِیلہ سے مِلی اُس کاشُکر بھی بُہت سے لوگ ہماری طرف سے کریں۔d  C چُنانچہ اُسی نے ہم کو اَیسی بڑی ہلاکت سے چُھڑایا اور چُھڑائے گا اور ہم کو اُس سے یہ اُمّید ہے کہ آگے کو بھی چُھڑاتا رہے گا۔T # بلکہ اپنے اُوپر مَوت کے حُکم کا یقِین کر چُکے تھے تاکہ اپنا بھروسا نہ رکھّیں بلکہ خُدا کا جو مُردوں کو جِلاتا ہے۔? yاَے بھائِیو! ہم نہیں چاہتے کہ تُم اُس مُصِیبت سے ناواقِف رہو جو آسیہ میں ہم پر پڑی کہ ہم حد سے زیادہ اور طاقت سے باہر پست ہو گئے ۔ یہاں تک کہ ہم نے زِندگی سے بھی ہاتھ دھو لِئے۔k Qاور ہماری اُمّید تُمہارے بارے میں مضبُوط ہے کیو نکہ ہم جانتے ہیں کہ جِس طرح تُم دُکھوں میں شرِیک ہو اُسی طرح تسلّی میں بھی ہو۔f Gاگر ہم مُصِیبت اُٹھاتے ہیں تو تُمہاری تسلّی اور نجات کے واسطے اور اگر تسلّی پاتے ہیں تو تُمہاری تسلّی کے واسطے جِس کی تاثِیر سے تُم صبر کے ساتھ اُن دُکھوں کی برداشت کر لیتے ہو جو ہم بھی سہتے ہیں۔S !کیونکہ جِس طرح مسِیح کے دُکھ ہم کو زیادہ پُہنچتے ہیں اُسی طرح ہماری تسلّی بھی مسِیح کے وسِیلہ سے زِیادہ ہوتی ہے۔ )وہ ہماری سب مُصِیبتوں میں ہم کو تسلّی دیتا ہے تاکہ ہم اُس تسلّی کے سبب سے جو خُدا ہمیں بخشتا ہے اُن کو بھی تسلّی دے سکیں جو کِسی طرح کی مُصِیبت میں ہیں۔> wہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے خُدا اور باپ کی حمد ہو جو رحمتوں کا باپ اور ہر طرح کی تسلّی کا خُدا ہے۔. Wہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔F پَولُس کی طرف سے جو خُدا کی مرضی سے مسِیح یِسُوع کا رسُول ہے اور بھائی تِیمُتِھیُس کی طرف سے خُدا کی اُس کلِیسیا کے نام جو کُرِنتھُس میں ہے اور تمام اَخیہ کے سب مُقدّ سوں کے نام۔gGمیری مُحبّت مسِیح یِسُو ع میں تُم سب سے رہے ۔ آمِین۔[~/خُداوند یِسُو ع مسِیح کا فضل تُم پر ہوتا رہے۔}جو کوئی خُداوند کو عزِیز نہیں رکھتا ملعُون ہو ۔ ہمارا خُداوند آنے والا ہے۔W|'مَیں پَولُس اپنے ہاتھ سے سلام لِکھتا ہُوں۔|{qسب بھائی تُمہیں سلام کہتے ہیں ۔ پاک بوسہ لے کر آپس میں سلام کرو۔ zآسیہ کی کلِیسیائیں تُم کو سلام کہتی ہیں ۔ اَکوِلہ اور پَرِسکہ اُس کلِیسیا سمیت جو اُن کے گھر میں ہے تُمہیں خُداوند میں بُہت بُہت سلام کہتے ہیں۔yاور اُنہوں نے میری اور تُمہاری رُوح کو تازہ کِیا ۔ پس اَیسوں کو مانو۔[x/اور مَیں ستِفنا س اور فرتُونا تُس اور اخیکُس کے آنے سے خُوش ہُوں کیونکہ جو تُم سے رہ گیا تھا اُنہوں نے پُورا کر دِیا۔Nwپس مَیں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اَیسے لوگوں کے تابِع رہو بلکہ ہر ایک کے جو اِس کام اور مِحنت میں شرِیک ہے۔ivKاَے بھائِیو! تُم ستِفناس کے خاندان کو جانتے ہو کہ وہ اَخِیہ کے پہلے پَھل ہیں اور مُقدّسوں کی خِدمت کے لِئے مُستعِد رہتے ہیں۔?uyجو کُچھ کرتے ہو مُحبّت سے کرو۔tta جاگتے رہو ۔ اِیمان میں قائِم رہو ۔ مردانگی کرو ۔ مضبُوط ہو۔8si اور بھائی اپُلّو س سے مَیں نے بُہت اِلتماس کِیا کہ تُمہارے پاس بھائِیوں کے ساتھ جائے مگر اِس وقت جانے پر وہ مُطلِق راضی نہ ہُؤا لیکن جب اُس کو مَوقع مِلے گا تو جائے گا۔r} پس کوئی اُسے حقِیر نہ جانے بلکہ اُس کو صحِیح سلامت اِس طرف روانہ کرنا کہ میرے پاس آ جائے کیونکہ مَیں مُنتظِر ہُوں کہ وہ بھائِیوں سمیت آئے۔Nq اگر تِیمُتِھیُس آ جائے تو خیال رکھنا کہ وہ تُمہارے پاس بے خَوف رہے کیونکہ وہ میری طرح خُداوند کا کام کرتا ہے۔p) کیونکہ میرے لِئے ایک وسِیع اور کارآمد دروازہ کُھلا ہے اور مُخالِف بُہت سے ہیں۔foEلیکن مَیں عِیدِ پنتِیکُست تک اِفِسُس میں رہُوں گا۔qn[کیونکہ مَیں اب راہ میں تُم سے مُلاقات کرنا نہیں چاہتا بلکہ مُجھے اُمّید ہے کہ خُداوند نے چاہا تو کُچھ عرصہ تُمہارے پاس رہُوں گا۔kmOمگر رہُوں شاید تُمہارے ہی پاس اور جاڑا بھی تُمہارے ہی پاس کاٹُوں تاکہ جِس طرف مَیں جانا چاہُوں تُم مُجھے اُس طرف روانہ کر دو۔(lIاور مَیں مَکِدُنیہ ہو کر تُمہارے پاس آؤں گاکیونکہ مُجھے مَکِدُنیہ ہو کر جانا تو ہے ہی۔}ksاور اگر میرا بھی جانا مُناسِب ہُؤا تو وہ میرے ساتھ ہی جائیں گے۔fjEاور جب مَیں آؤں گا تو جنہیں تُم منظُور کرو گے اُن کو مَیں خَط دے کر بھیج دُوں گا کہ تُمہاری خَیرات یروشلِیم کو پُہنچا دیں۔`i9ہفتہ کے پہلے دِن تُم میں سے ہر شخص اپنی آمدنی کے مُوافِق کُچھ اپنے پاس رکھ چھوڑا کرے تاکہ میرے آنے پر چندے نہ کرنے پڑیں۔dh Cاب اُس چندے کی بابت جو مُقدّسوں کے لِئے کِیا جاتا ہے جَیسا مَیں نے گلِتیہ کی کلِیسیاؤں کو حُکم دِیا وَیسا ہی تُم بھی کرو۔.gU:پس اَے میرے عزِیز بھائِیو! ثابِت قدم اور قائِم رہو اور خُداوند کے کام میں ہمیشہ افزایش کرتے رہو کیونکہ یہ جانتے ہو کہ تُمہاری مِحنت خُداوند میں بے فائِدہ نہیں ہے۔f59مگر خُدا کا شُکر ہے جو ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے ہم کو فتح بخشتا ہے۔`e98مَوت کا ڈنک گُناہ ہے اور گُناہ کا زور شرِیعت ہے۔odW7اَے مَوت تیری فتح کہاں رہی؟ اَے مَوت تیرا ڈنک کہاں رہا؟۔&cE6اور جب یہ فانی جِسم بقا کا جامہ پہن چُکے گا اور یہ مَرنے والا جِسم حیاتِ ابدی کا جامہ پہن چُکے گا تو وہ قَول پُورا ہو گا جو لِکھا ہے کہ مَوت فتح کا لُقمہ ہو گئی۔6be5کیونکہ ضرُور ہے کہ یہ فانی جِسم بقا کا جامہ پہنے اور یہ مَرنے والا جِسم حیاتِ ابدی کا جامہ پہنے۔$aA4اور یہ ایک دَم میں ۔ ایک پَل میں ۔ پِچھلا نرسِنگا پُھونکتے ہی ہو گا کیونکہ نرسِنگا پُھونکا جائے گا اور مُردے غَیرفانی حالت میں اُٹھیں گے اور ہم بدل جائیں گے۔ `93دیکھو مَیں تُم سے بھید کی بات کہتا ہُوں ۔ ہم سب تو نہیں سوئیں گے مگر سب بدل جائیں گے۔__72اَے بھائِیو! میرا مطلَب یہ ہے کہ گوشت اور خُون خُدا کی بادشاہی کے وارِث نہیں ہو سکتے اور نہ فنا بقا کی وارِث ہو سکتی ہے۔!^;1اور جِس طرح ہم اِس خاکی کی صُورت پر ہُوئے اُسی طرح اُس آسمانی کی صُورت پر بھی ہوں گے۔8]i0جَیسا وہ خاکی تھا وَیسے ہی اَور خاکی بھی ہیں اور جَیسا وہ آسمانی ہے وَیسے ہی اَور آسمانی بھی ہیں۔q\[/پہلا آدمی زمِین سے یعنی خاکی تھا ۔ دُوسرا آدمی آسمانی ہے۔[.لیکن رُوحانی پہلے نہ تھا بلکہ نفسانی تھا ۔ اِس کے بعد رُوحانی ہُؤا۔9Zk-چُنانچہ لِکھا بھی ہے کہ پہلا آدمی یعنی آدم زِندہ نفس بنا ۔ پِچھلا آدم زِندگی بخشنے والی رُوح بنا۔:Ym,نفسانی جِسم بویا جاتا ہے اور رُوحانی جِسم جی اُٹھتا ہے ۔ جب نفسانی جِسم ہے تو رُوحانی جِسم بھی ہے۔Xw+بے حُرمتی کی حالت میں بویا جاتا ہے اور جلال کی حالت میں جی اُٹھتا ہے ۔ کمزوری کی حالت میں بویا جاتا ہے اور قُوّت کی حالت میں جی اُٹھتا ہے۔?Ww*مُردوں کی قِیامت بھی اَیسی ہی ہے ۔ جِسم فنا کی حالت میں بویا جاتا ہے اور بقا کی حالت میں جی اُٹھتا ہے۔EV)آفتاب کا جلال اَور ہے مہتاب کا جلال اَور ۔ سِتاروں کا جلال اَور کیونکہ سِتارے سِتارے کے جلال میں فرق ہے۔!U;(آسمانی بھی جِسم ہیں اور زمِینی بھی مگر آسمانِیوں کا جلال اَور ہے زمِینِیوں کا اَور۔kTO'سب گوشت یکساں گوشت نہیں بلکہ آدمِیوں کا گوشت اَور ہے ۔ چَوپایوں کا گوشت اَور ۔ پرِندوں کا گوشت اَور ہے مچھلِیوں کا گوشت اَور۔6Se&مگر خُدا نے جَیسا اِرادہ کر لِیا وَیسا ہی اُس کو جِسم دیتا ہے اور ہر ایک بِیج کو اُس کا خاص جِسم۔ZR-%اور جو تُو بوتا ہے یہ وہ جِسم نہیں جو پَیدا ہونے والا ہے بلکہ صِرف دانہ ہے ۔ خَواہ گیہُوں کا خَواہ کِسی اَور چِیز کا۔ Q$اَے نادان! تُو خُود جو کُچھ بوتا ہے جب تک وہ نہ مَرے زِندہ نہیں کِیا جاتا۔P-#اب کوئی یہ کہے گا کہ مُردے کِس طرح جی اُٹھتے ہیں اور کَیسے جِسم کے ساتھ آتے ہیں؟۔eOC"راستباز ہونے کے لِئے ہوش میں آؤ اور گُناہ نہ کرو کیونکہ بعض خُدا سے ناواقِف ہیں ۔ مَیں تُمہیں شرم دِلانے کو یہ کہتا ہُوں۔yNk!فرِیب نہ کھاؤ ۔ بُری صُحبتیں اچھّی عادتوں کو بِگاڑ دیتی ہیں۔M% اگر مَیں اِنسان کی طرح اِفِسُس میں درِندوں سے لڑا تو مُجھے کیا فائِدہ؟ اگر مُردے نہ جِلائے جائیں گے تو آؤ کھائیں پِئیں کیونکہ کل تو مَر ہی جائیں گے۔BL}اَے بھائِیو! مُجھے اُس فخر کی قَسم جو ہمارے خُداوند مسِیح یِسُو ع میں تُم پر ہے مَیں ہر روز مَرتا ہُوں۔UK#اور ہم کیوں ہر وقت خطرہ میں پڑے رہتے ہیں؟۔uJcورنہ جو لوگ مُردوں کے لِئے بپتِسمہ لیتے ہیں وہ کیا کریں گے؟ اگر مُردے جی اُٹھتے ہی نہیں تو پِھر کیوں اُن کے لِئے بپتِسمہ لیتے ہیں؟۔I اور جب سب کُچھ اُس کے تابِع ہو جائے گا تو بیٹا خُود اُس کے تابِع ہو جائے گاجِس نے سب چِیزیں اُس کے تابِع کر دِیں تاکہ سب میں خُدا ہی سب کُچھ ہو۔7Hgکیونکہ خُدا نے سب کُچھ اُس کے پاؤں تَلے کر دِیا ہے مگر جب وہ فرماتا ہے کہ سب کُچھ اُس کے تابِع کر دِیا گیا تو ظاہِر ہے کہ جِس نے سب کُچھ اُس کے تابِع کر دِیا وہ اَلگ رہا۔eGCسب سے پِچھلا دُشمن جو نیست کِیا جائے گا وہ مَوت ہے۔%FCکیونکہ جب تک کہ وہ سب دُشمنوں کو اپنے پاؤں تلے نہ لے آئے اُس کو بادشاہی کرنا ضرُور ہے۔oEWاِس کے بعد آخِرت ہو گی ۔ اُس وقت وہ ساری حُکومت اور سارا اِختیار اور قُدرت نیست کر کے بادشاہی کو خُدا یعنی باپ کے حوالہ کر دے گا۔D/لیکن ہر ایک اپنی اپنی باری سے ۔ پہلا پَھل مسِیح ۔ پِھر مسِیح کے آنے پر اُس کے لوگ۔ Cاور جَیسے آدم میں سب مَرتے ہیں وَیسے ہی مسِیح میں سب زِندہ کِئے جائیں گے۔B)کیونکہ جب آدمی کے سبب سے مَوت آئی تو آدمی ہی کے سبب سے مُردوں کی قِیامت بھی آئی۔+AOلیکن فی الواقِع مسِیح مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اور جو سو گئے ہیں اُن میں پہلا پَھل ہُؤا۔/@Wاگر ہم صِرف اِسی زِندگی میں مسِیح میں اُمّید رکھتے ہیں تو سب آدمِیوں سے زِیادہ بدنصِیب ہیں۔^?5بلکہ جو مسِیح میں سو گئے ہیں وہ بھی ہلاک ہُوئے۔9>kاور اگر مسِیح نہیں جی اُٹھا تو تُمہارا اِیمان بے فائِدہ ہے تُم اب تک اپنے گُناہوں میں گرِفتار ہو۔o=Wاور اگر مُردے نہیں جی اُٹھتے تو مسِیح بھی نہیں جی اُٹھا۔<7بلکہ ہم خُدا کے جُھوٹے گواہ ٹھہرے کیونکہ ہم نے خُدا کی بابت یہ گواہی دی کہ اُس نے مسِیح کو جِلا دِیا حالانکہ نہیں جِلایا اگر بِالفرض مُردے نہیں جی اُٹھتے۔4;aاور اگر مسِیح نہیں جی اُٹھا تو ہماری مُنادی بھی بے فائِدہ ہے اور تُمہارا اِیمان بھی بے فائِدہ۔j:M اگر مُردوں کی قِیامت نہیں تو مسِیح بھی نہیں جی اُٹھا۔s9_ پس جب مسِیح کی یہ مُنادی کی جاتی ہے کہ وہ مُردوں میں سے جی اُٹھا تو تُم میں سے بعض کِس طرح کہتے ہیں کہ مُردوں کی قِیامت ہے ہی نہیں؟۔(8I پس خَواہ مَیں ہُوں خَواہ وہ ہوں ہم یِہی مُنادی کرتے ہیں اور اِسی پر تُم اِیمان بھی لائے۔h7I لیکن جو کُچھ ہُوں خُدا کے فضل سے ہُوں اور اُس کا فضل جو مُجھ پر ہُؤا وہ بے فائِدہ نہیں ہُؤا بلکہ مَیں نے اُن سب سے زِیادہ مِحنت کی اور یہ میری طرف سے نہیں ہُوئی بلکہ خُدا کے فضل سے جو مُجھ پر تھا۔f6E کیونکہ مَیں رسُولوں میں سب سے چھوٹا ہُوں بلکہ رسُول کہلانے کے لائِق نہیں اِس لِئے کہ مَیں نے خُدا کی کلِیسیا کو ستایا تھا۔5!اور سب سے پِیچھے مُجھ کو جو گویا ادھُورے دِنوں کی پَیدایش ہُوں دِکھائی دِیا۔d4Aپِھر یعقُو ب کو دِکھائی دِیا ۔ پِھر سب رسُولوں کو۔M3پِھر پانچ سَو سے زِیادہ بھائِیوں کو ایک ساتھ دِکھائی دِیا ۔ جِن میں سے اکثر اب تک مَوجُود ہیں اور بعض سو گئے۔g2Gاور کیفا کو اور اُس کے بعد اُن بارہ کو دِکھائی دِیا۔}1sاور دفن ہُؤا اور تِیسرے دِن کِتابِ مُقدّس کے مُطابِق جی اُٹھا۔~0uچُنانچہ مَیں نے سب سے پہلے تُم کو وُہی بات پُہنچا دی جو مُجھے پُہنچی تھی کہ مسِیح کِتابِ مُقدّس کے مُطابِق ہمارے گُناہوں کے لِئے مُؤا۔ / اُسی کے وسِیلہ سے تُم کو نجات بھی مِلتی ہے بشرطیکہ وہ خُوشخبری جو مَیں نے تُمہیں دی تھی یاد رکھتے ہو ورنہ تُمہارا اِیمان لانا بے فائِدہ ہُؤا۔~. wاب اَے بھائِیو! مَیں تُمہیں وُہی خُوشخبری جتائے دیتا ہُوں جو پہلے دے چُکا ہُوں جِسے تُم نے قبُول بھی کر لِیا تھا اور جِس پر قائِم بھی ہو۔j-M(مگر سب باتیں شایستگی اور قرِینہ کے ساتھ عمل میں آئیں۔,'پس اَے بھائِیو! نبُوّت کرنے کی آرزُو رکھّو اور زُبانیں بولنے سے منع نہ کرو۔B+&اور اگر کوئی نہ جانے تو نہ جانے۔T*!%اگر کوئی اپنے آپ کو نبی یا رُوحانی سمجھے تو یہ جان لے کہ جو باتیں مَیں تُمہیں لِکھتا ہُوں وہ خُداوند کے حُکم ہیں۔|)q$کیا خُدا کا کلام تُم میں سے نِکلا؟ یا صِرف تُم ہی تک پُہنچا ہے؟۔d(A#اور اگر کُچھ سِیکھنا چاہیں تو گھر میں اپنے اپنے شَوہر سے پُوچھیں کیونکہ عَورت کا کلِیسیا کے مجمع میں بولنا شرم کی بات ہے۔c'?"عَورتیں کلِیسیا کے مجمع میں خاموش رہیں کیونکہ اُنہیں بولنے کا حُکم نہیں بلکہ تابِع رہیں جَیسا تَورَیت میں بھی لِکھا ہے۔+&O!کیونکہ خُدا اَبتری کا نہیں بلکہ اَمن کا بانی ہے ۔ جَیسا مُقدّسوں کی سب کلِیسیاؤں میں ہے۔U%# اور نبِیوں کی رُوحیں نبِیوں کے تابِع ہیں۔&$Eکیونکہ تُم سب کے سب ایک ایک کر کے نبُوّت کر سکتے ہو تاکہ سب سِیکھیں اور سب کو نصِیحت ہو۔#لیکن اگر دُوسرے پاس بَیٹھنے والے پر وَحی اُترے تو پہلا خاموش ہو جائے۔y"kنبِیوں میں سے دو یا تِین بولیں اور باقی اُن کے کلام کو پرکھیں۔i!Kاور اگر کوئی تَرجُمہ کرنے والا نہ ہو تو بیگانہ زُبان بولنے والا کلِیسیا میں چُپکا رہے اور اپنے دِل سے اور خُدا سے باتیں کرے۔c ?اگر بیگانہ زُبان میں باتیں کرنا ہو تو دو دو یا زِیادہ سے زِیادہ تِین تِین شخص باری باری سے بولیں اور ایک شخص تَرجُمہ کرے۔H پس اَے بھائِیو! کیا کرنا چاہیے؟ جب تُم جمع ہوتے ہو تو ہر ایک کے دِل میں مزمُور یا تعلِیم یا مُکاشفہ یا بیگانہ زُبان یا تَرجُمہ ہوتا ہے ۔ سب کُچھ رُوحانی ترقّی کے لِئے ہونا چاہئے۔lQاور اُس کے دِل کے بھید ظاہِر ہو جائیں گے۔ تب وہ مُنہ کے بل گِر کر خُدا کو سِجدہ کرے گا اور اِقرار کرے گاکہ بیشک خُدا تُم میں ہے۔Z-لیکن اگر سب نبُوّت کریں اور کوئی بے اِیمان یا ناواقِف اندر آ جائے تو سب اُسے قائِل کر دیں گے اور سب اُسے پرکھ لیں گے۔پس اگر ساری کلِیسیا ایک جگہ جمع ہو اور سب کے سب بیگانہ زُبانیں بولیں اور ناواقِف یا بے اِیمان لوگ اندر آ جائیں تو کیا وہ تُم کو دِیوانہ نہ کہیں گے؟۔-پس بیگانہ زُبانیں اِیمان داروں کے لِئے نہیں بلکہ بے اِیمانوں کے لِئے نِشان ہیں اور نبُوّت بے اِیمانوں کے لِئے نہیں بلکہ اِیمان داروں کے لِئے نِشان ہے۔{تَورَیت میں لِکھا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے مَیں بیگانہ زُبان اور بیگانہ ہونٹوں سے اِس اُمّت سے باتیں کرُوں گا تَو بھی وہ میری نہ سُنیں گے۔/اَے بھائِیو! تُم سمجھ میں بچّے نہ بنو ۔ بدی میں تو بچّے رہو مگر سمجھ میں جوان بنو۔}sلیکن کلِیسیا میں بیگانہ زُبان میں دس ہزار باتیں کہنے سے مُجھے یہ زِیادہ پسند ہے کہ اَوروں کی تعلِیم کے لِئے پانچ ہی باتیں عقل سے کہُوں۔مَیں خُدا کا شُکر کرتا ہُوں کہ تُم سب سے زِیادہ زُبانیں بولتا ہُوں۔تُو تو بیشک اچھّی طرح سے شُکر کرتا ہے مگر دُوسرے کی ترقّی نہیں ہوتی۔~uورنہ اگر تُو رُوح ہی سے حمد کرے گاتو ناواقِف آدمی تیری شُکر گُذاری پر آمِین کیوں کر کہے گا؟ اِس لِئے کہ وہ نہیں جانتا کہ تُو کیا کہتا ہے۔nUپس کیا کرنا چاہئے؟ مَیں رُوح سے بھی دُعا کرُوں گا ا ور عقل سے بھی دُعا کرُوں گا ۔ رُوح سے بھی گاؤُں گا اور عقل سے بھی گاؤُں گا۔ ~~U}}=|S{Gzzyx8wv8utpsgr0q:puoonmlk~ji{hgf]eeGdcHbvb aM`_Z^B]\w[ZYXWVUTSRREQoPP1ONMLTKKJsIwHGEFdEDpCBA=@)?><;u:t87^6'43312v100>/`.v-<,q+9* )*(R'&%%Z$#"! i'V{V s  4((7 لیکن ہم اندازہ سے زیادہ فخر نہ کریں گے بلکہ اُسی عِلاقہ کے اندازہ کے مُوافِق جو خُدا نے ہمارے لِئے مُقرّر کِیا ہے ۔ جِس میں تُم بھی آ گئے ہو۔6% کیونکہ ہماری یہ جُرأت نہیں کہ اپنے آپ کو اُن چند شخصوں میں شُمار کریں یا اُن سے کُچھ نِسبت دیں جو اپنی نیک نامی جتاتے ہیں لیکن وہ خُود اپنے آپ کو آپس میں وزن کر کے اور اپنے آپ کو ایک دُوسرے سے نِسبت دے کر نادان ٹھہرتے ہیں۔h5I پس اَیسا کہنے والا سَمجھ رکھّے کہ جَیسا پِیٹھ پِیچھے خَطوں میں ہمارا کلام ہے وَیسا ہی مَوجُودگی کے وقت ہمارا کام بھی ہو گا۔4 کیونکہ کہتے ہیں کہ اُس کے خَط تو اَلبتّہ مُؤثّر اور زبردست ہیں لیکن جب خُود مَوجُود ہوتا ہے تو کمزور سا معلُوم ہوتا ہے اور اُس کی تقرِیر لچر ہے۔3' یہ مَیں اِس لِئے کہتا ہُوں کہ خَطوں کے ذرِیعہ سے تُم کو ڈرانے والا نہ ٹھہرُو ں۔2% کیونکہ اگر مَیں اِس اِختیار پر کُچھ زیادہ فخر بھی کرُوں جو خُداوند نے تُمہارے بنانے کے لِئے دِیا ہے نہ کہ بِگاڑنے کے لِئے تو مَیں شرمِندہ نہ ہُوں گا۔P1 تُم تو اُن چِیزوں پر نظر کرتے ہو جو آنکھوں کے سامنے ہیں ۔ اگر کِسی کو اپنے آپ پر یہ بھروسا ہے کہ وہ مسِیح کا ہے تو اپنے دِل میں یہ بھی سوچ لے کہ جَیسے وہ مسِیح کا ہے وَیسے ہی ہم بھی ہیں۔%0C اور ہم تیّار ہیں کہ جب تُمہاری فرمانبرداری پُوری ہو تو ہر طرح کی نافرمانی کا بدلہ لیں۔;/o چُنانچہ ہم تصوُّرات اور ہر ایک اُونچی چِیز کو جو خُدا کی پہچان کے برخِلاف سر اُٹھائے ہُوئے ہے ڈھا دیتے ہیں اور ہر ایک خیال کو قَید کر کے مسِیح کا فرمانبردار بنا دیتے ہیں۔;.o اِس لِئے کہ ہماری لڑائی کے ہتھیار جِسمانی نہیں بلکہ خُدا کے نزدِیک قلعوں کو ڈھا دینے کے قابِل ہیں۔- کیونکہ ہم اگرچہ جِسم میں زِندگی گُذارتے ہیں مگر جِسم کے طَور پر لڑتے نہیں۔p,Y بلکہ مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے حاضِر ہو کر اُس بے باکی کے ساتھ دِلیر نہ ہونا پڑے جِس سے مَیں بعض لوگوں پر دِلیر ہونے کا قَصد رکھتا ہُوں جو ہمیں یُوں سمجھتے ہیں کہ ہم جِسم کے مُطابِق زِندگی گُذارتے ہیں۔+ y مَیں پَولس جو تُمہارے رُوبرُو عاجِز اور پِیٹھ پِیچھے تُم پر دِلیر ہُوں مسِیح کا حِلم اور نرمی یاد دِلا کر خُود تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں۔f*E شُکر خُدا کا اُس کی اُس بخشِش پر جو بیان سے باہر ہے۔9)k اور وہ تُمہارے لِئے دُعا کرتے ہیں اور تُمہارے مُشتاق ہیں اِس لِئے کہ تُم پر خُدا کا بڑا ہی فضل ہے۔( اِس لِئے کہ جو نِیّت اِس خِدمت سے ثابِت ہُوئی اُس کے سبب سے وہ خُدا کی تمجِید کرتے ہیں کہ تُم مسِیح کی خُوشخبری کا اِقرار کر کے اُس پر تابِع داری سے عمل کرتے ہو اور اُن کی اور سب لوگوں کی مدد کرنے میں سخاوت کرتے ہو۔}'s کیونکہ اِس خِدمت کے انجام دینے سے نہ صِرف مُقدّسوں کی اِحتیاجیں رفع ہوتی ہیں بلکہ بُہت لوگوں کی طرف سے خُدا کی بڑی شُکر گُذاری ہوتی ہے۔T&! اور تُم ہر چِیز کو اِفراط سے پا کر سب طرح کی سخاوت کرو گے جو ہمارے وسِیلہ سے خُدا کی شُکر گُذاری کا باعِث ہوتی ہے۔D% پس جو بونے والے کے لِئے بِیج اور کھانے کے لِئے روٹی بہم پُہنچاتا ہے وُہی تُمہارے لِئے بیج بہم پُہنچائے گا اور اُس میں ترقّی دے گا اور تُمہاری راست بازی کے پَھلوں کو بڑھائے گا۔?$w چُنانچہ لِکھا ہے کہ اُس نے بکھیرا ہے ۔ اُس نے کنگالوں کو دِیا ہے۔ اُس کی راست بازی ابد تک باقی رہے گی۔"#= اور خُدا تُم پر ہر طرح کا فضل کثرت سے کر سکتا ہے تاکہ تُم کو ہمیشہ ہر چِیز کافی طَور پر مِلا کرے اور ہر نیک کام کے لِئے تُمہارے پاس بُہت کُچھ مَوجُود رہا کرے۔x"i جِس قدر ہر ایک نے اپنے دِل میں ٹھہرایا ہے اُسی قدر دے نہ دریغ کر کے اور نہ لاچاری سے کیونکہ خُدا خُوشی سے دینے والے کو عزِیز رکھتا ہے۔%!C لیکن بات یہ ہے کہ جو تھوڑا بوتا ہے وہ تھوڑا کاٹے گا اور جو بُہت بوتا ہے وہ بُہت کاٹے گا۔j M اِس لِئے مَیں نے بھائِیوں سے یہ درخواست کرنا ضرُور سمجھا کہ وہ پہلے سے تُمہارے پاس جا کر تُمہاری مَوعُودہ بخشِش کو پیشتر سے تیّار کر رکھّیں تاکہ وہ بخشِش کی طرح تیّار رہے نہ کہ زبردستی کے طَور پر۔~u اَیسا نہ ہو کہ اگر مَکِدُنیہ کے لوگ میرے ساتھ آئیں اور تُم کو تیّار نہ پائیں تو ہم (یہ نہیں کہتے کہ تُم) اُس بھروسے کے سبب سے شرمِندہ ہوں۔ لیکن مَیں نے بھائِیوں کو اِس لِئے بھیجا کہ ہم جو فخر اِس بارے میں تُم پر کرتے ہیں وہ بے اصل نہ ٹھہرے بلکہ تُم میرے کہنے کے مُوافِق تیّاررہو۔Q کیونکہ مَیں تُمہارا شَوق جانتا ہُوں جِس کے سبب سے مَکِدُنیہ کے لوگوں کے آگے تُم پر فخر کرتا ہُوں کہ اَخیہ کے لوگ پِچھلے سال سے تیّار ہیں اور تُمہاری سر گرمی نے اکثر لوگوں کو اُبھارا۔ ) جو خِدمت مُقدّسوں کے واسطے کی جاتی ہے اُس کی بابت مُجھے تُم کو لِکھنا فضُول ہے۔!;پس اپنی مُحبّت اور ہمارا وہ فخر جو تُم پر ہے کلِیسیاؤں کے رُوبرُو اُن پر ثابِت کرو۔>uاگر کوئی طِطُس کی بابت پُوچھے تو وہ میرا شرِیک اور تُمہارے واسطے میرا ہم خِدمت ہے ۔ اگر ہمارے بھائِیوں کی بابت پُوچھا جائے تو وہ کلِیسیاؤں کے قاصِد اور مسِیح کا جلال ہیں۔J اور ہم نے اُن کے ساتھ اپنے اُس بھائی کو بھیجا ہے جِس کو ہم نے بُہت سی باتوں میں بار ہا آزما کر سر گرم پایا ہے مگر چُونکہ اُس کو تُم پر بڑا بھروسا ہے اِس لِئے اب بُہت زیادہ سر گرم ہے۔Lکیونکہ ہم اَیسی چِیزوں کی تدبِیر کرتے ہیں جو نہ صِرف خُداوند کے نزدِیک بھلی ہیں بلکہ آدمِیوں کے نزدِیک بھی۔=sاور ہم بچتے رہتے ہیں کہ جِس بڑی خَیرات کے بارے میں خِدمت کرتے ہیں اُس کی بابت کوئی ہم پر حرف نہ لائے۔A{اور صِرف یِہی نہیں بلکہ وہ کلِیسیاؤں کی طرف سے اِس خَیرات کے بارے میں ہمارا ہمسفر مُقرّر ہُؤا اور ہم یہ خِدمت اِس لِئے کرتے ہیں کہ خُداوند کا جلال اور ہمارا شَوق ظاہِر ہو۔A{اور ہم نے اُس کے ساتھ اُس بھائی کو بھیجا جِس کی تعرِیف خُوشخبری کے سبب سے تمام کلِیسیاؤں میں ہوتی ہے۔;oکیونکہ اُس نے ہماری نصِیحت کو مان لِیا بلکہ بڑا سرگرم ہو کر اپنی خُوشی سے تُمہاری طرف روانہ ہُؤا۔-خُدا کا شُکر ہے جو طِطُس کے دِل میں تُمہارے واسطے وَیسی ہی سرگرمی پَیدا کرتا ہے۔^5چُنانچہ لِکھا ہے کہ جِس نے بُہت جمع کِیا اُس کا کُچھ زِیادہ نہ نِکلا اور جِس نے تھوڑا جمع کِیا اُس کا کُچھ کم نہ نِکلا۔بلکہ برابری کے طَور پر اِس وقت تُمہاری دَولت سے اُن کی کمی پُوری ہو تاکہ اُن کی دَولت سے بھی تُمہاری کمی پُوری ہو اور اِس طرح برابری ہو جائے۔gG یہ نہیں کہ اَوروں کو آرام مِلے اور تُم کو تکلِیف ہو۔S کیونکہ اگر نِیّت ہو تو خَیرات اُس کے مُوافِق مقبُول ہو گی جو آدمی کے پاس ہے نہ اُس کے مُوافِق جو اُس کے پاس نہیں۔[/ پس اب اِس کام کو پُورا بھی کرو تاکہ جَیسے تُم اِرادہ کرنے میں مُستعِد تھے وَیسے ہی مقدُور کے مُوافِق تکمِیل بھی کرو۔* M اور مَیں اِس اَمر میں اپنی رائے دیتا ہُوں کیونکہ یہ تُمہارے لِئے مُفِید ہے اِس لِئے کہ تُم پِچھلے سال سے نہ صِرف اِس کام میں بلکہ اِس کے اِرادہ میں بھی اوّل تھے۔3 _ کیونکہ تُم ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے فضل کو جانتے ہو کہ وہ اگرچہ دَولت مند تھا مگر تُمہاری خاطِر غرِیب بن گیا تاکہ تُم اُس کی غرِیبی کے سبب سے دَولت مند ہو جاؤ۔F مَیں حُکم کے طَور پر نہیں کہتا بلکہ اِس لِئے کہ اَوروں کی سرگرمی سے تُمہاری مُحبّت کی سچّائی کو آزماؤں۔5 cپس جَیسے تُم ہر بات میں اِیمان اور کلام اور عِلم اور پُوری سرگرمی اور اُس مُحبّت میں جو ہم سے رکھتے ہو سَبقت لے گئے ہو وَیسے ہی اِس خَیرات کے کام میں بھی سَبقت لے جاؤ۔e Cاِس واسطے ہم نے طِطُس کو نصِیحت کی کہ جَیسے اُس نے پہلے شرُوع کِیا تھا وَیسے ہی تُم میں اِس خَیرات کے کام کو پُورا بھی کرے۔Y+اور ہماری اُمّید کے مُوافِق ہی نہیں دِیا بلکہ اپنے آپ کو پہلے خُداوند کے اور پِھر خُدا کی مرضی سے ہمارے سپُرد کِیا۔,Qاور اِس خَیرات اور مُقدّسوں کی خِدمت کی شِراکت کی بابت ہم سے بڑی مِنّت کے ساتھ درخواست کی۔A{اور مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ اُنہوں نے مقدُور کے مُوافِق بلکہ مقدُور سے بھی زِیادہ اپنی خُوشی سے دِیا۔<qکہ مُصِیبت کی بڑی آزمایش میں اُن کی بڑی خُوشی اور سخت غرِیبی نے اُن کی سخاوت کو حد سے زیادہ کر دِیا۔6 gاب اَے بھائِیو! ہم تُم کو خُدا کے اُس فضل کی خبر دیتے ہیں جو مَکِدُنیہ کی کلِیسیاؤں پر ہُؤا ہے۔ykمَیں خُوش ہُوں کہ ہر بات میں تُمہاری طرف سے میری خاطِر جمع ہے۔1اور جب اُس کو تُم سب کی فرمانبرداری یاد آتی ہے کہ تُم کِس طرح ڈرتے اور کانپتے ہُوئے اُس سے مِلے تو اُس کی دِلی مُحبّت تُم سے اَور بھی زِیادہ ہوتی جاتی ہے۔Sاور اگر مَیں نے اُس کے سامنے تُمہاری بابت کُچھ فخر کِیا تو شرمِندہ نہ ہُؤا بلکہ جِس طرح ہم نے سب باتیں تُم سے سچّائی سے کہِیں اُسی طرح جو فخر ہم نے طِطُس کے سامنے کِیا وہ بھی سچ نِکلا۔2] اِسی لِئے ہم کو تسلّی ہُوئی ہے اور ہماری اِس تسلّی میں ہم کو طِطُس کی خُوشی کے سبب سے اَور بھی زِیادہ خُوشی ہُوئی کیونکہ تُم سب کے باعِث اُس کی رُوح پِھر تازہ ہو گئی۔y پس اگرچہ مَیں نے تُم کو لِکھا تھا مگر نہ اُس کے باعِث لِکھا جِس نے بے اِنصافی کی اور نہ اُس کے باعِث جِس پر بے اِنصافی ہُوئی بلکہ اِس لِئے کہ تُمہاری سرگرمی جو ہمارے واسطے ہے خُدا کے حضُور تُم پر ظاہِر ہو جائے۔ ~ پس دیکھو اِسی بات نے کہ تُم خُدا پرستی کے طَور پر غمگِین ہُوئے تُم میں کِس قدر سرگرمی اور عُذر اور خفگی اور خَوف اور اِشتیاق اور جوش اور اِنتقام پَیدا کِیا! تُم نے ہر طرح سے ثابِت کر دِکھایا کہ تُم اِس امر میں بری ہو۔|}q کیونکہ خُدا پرستی کا غم اَیسی تَوبہ پَیدا کرتا ہے جِس کا انجام نجات ہے اور اُس سے پچھتانا نہیں پڑتا مگر دُنیا کا غم مَوت پَیدا کرتا ہے۔V|% اب مَیں اِس لِئے خُوش نہیں ہُوں کہ تُم کو غم ہُؤا بلکہ اِس لِئے کہ تُمہارے غم کا انجام تَوبہ ہُؤا کیونکہ تُمہارا غم خُدا پرستی کا تھا تاکہ تُم کو ہماری طرف سے کِسی طرح کا نُقصان نہ ہو۔3{_گو مَیں نے تُم کو اپنے خَط سے غمگِین کِیا مگر اُس سے پچھتاتا نہیں ۔ اگرچہ پہلے پچھتاتا تھا چُنانچہ دیکھتا ہُوں کہ اُس خَط سے تُم کو غم ہُؤا ۔ گو تھوڑے ہی عرصہ تک رہا۔zzmاور نہ صِرف اُس کے آنے سے بلکہ اُس کی اُس تسلّی سے بھی جو اُس کو تُمہاری طرف سے ہُوئی اور اُس نے تُمہارا اِشتیاق ۔ تُمہارا غم اور تُمہارا جوش جو میری بابت تھا ہم سے بیان کِیا جِس سے مَیں اَور بھی خُوش ہُؤا۔y3تَو بھی عاجِزوں کو تسلّی بخشنے والے یعنی خُدا نے طِطُس کے آنے سے ہم کو تسلّی بخشی۔xکیونکہ جب ہم مَکِدُنیہ میں آئے اُس وقت بھی ہمارے جِسم کو چَین نہ مِلا بلکہ ہر طرف سے مُصِیبت میں گِرفتار رہے ۔ باہر لڑائِیاں تِھیں ۔ اندر دہشتیں۔Iw مَیں تُم سے بڑی دِلیری کے ساتھ باتیں کرتا ہُوں ۔ مُجھے تُم پر بڑا فخر ہے ۔ مُجھ کو پُوری تسلّی ہو گئی ہے ۔ جِتنی مُصِیبتیں ہم پر آتی ہیں اُن سب میں میرا دِل خُوشی سے لبریز رہتا ہے۔v+مَیں تُمہیں مُجرِم ٹھہرانے کے لِئے یہ نہیں کہتا کیونکہ پہلے ہی کہہ چُکا ہُوں کہ تُم ہمارے دِلوں میں اَیسے بس گئے ہو کہ ہم تُم ایک ساتھ مَریں اور جِئیں۔Bu}ہم کو اپنے دِل میں جگہ دو ۔ ہم نے کِسی سے بے اِنصافی نہیں کی ۔ کِسی کو نہیں بِگاڑا ۔ کِسی سے دغا نہیں کی۔;t qپس اَے عزِیزو! چُونکہ ہم سے اَیسے وعدے کِئے گئے آؤ ہم اپنے آپ کو ہر طرح کی جِسمانی اور رُوحانی آلُودگی سے پاک کریں اور خُدا کے خَوف کے ساتھ پاکِیزگی کو کمال تک پُہنچائیں۔/sWاور تُمہارا باپ ہُوں گا اور تُم میرے بیٹے بیٹِیاں ہوگے۔ یہ خُداوند قادِرِ مُطلق کا قَول ہے۔\r1اِس واسطے خُداوند فرماتا ہے کہ اُن میں سے نِکل کر الگ رہو اور ناپاک چِیز کو نہ چُھوؤ تو مَیں تُم کو قبُول کر لُوں گا۔qاور خُدا کے مَقدِس کو بُتوں سے کیا مُناسبت ہے؟ کیونکہ ہم زِندہ خُدا کا مَقدِس ہیں ۔ چُنانچہ خُدا نے فرمایا ہے کہ مَیں اُن میں بسُوں گا اور اُن میں چلُوں پِھرُوں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میری اُمّت ہوں گے۔p+مسِیح کو بلِیعال کے ساتھ کیا مُوافقت؟ یا اِیمان دار کا بے اِیمان سے کیا واسطہ؟۔wogبے اِیمانوں کے ساتھ ناہموار جُوئے ہیں نہ جُتو کیونکہ راست بازی اور بے دِینی میں کیا میل جول؟ یا رَوشنی اور تارِیکی میں کیا شِراکت؟۔n7 پس مَیں فرزند جان کر تُم سے کہتا ہُوں کہ تُم بھی اُس کے بدلہ میں کُشادہ دِل ہو جاؤ۔m  ہمارے دِلوں میں تُمہارے لِئے تنگی نہیں مگر تُمہارے دِلوں میں تنگی ہے۔+lO اَے کُرِنتھیو! ہم نے تُم سے کُھل کر باتیں کِیں اور ہمارا دِل تُمہاری طرف سے کُشادہ ہو گیا۔*kM غمگینوں کی مانِند ہیں لیکن ہمیشہ خُوش رہتے ہیں ۔ کَنگالوں کی مانِند ہیں مگر بُہتیروں کو دَولت مند کر دیتے ہیں ۔ ناداروں کی مانِند ہیں تَو بھی سب کُچھ رکھتے ہیں۔j' گُم ناموں کی مانِند ہیں تَو بھی مشہُور ہیں ۔ مَرتے ہُوؤں کی مانِند ہیں مگر دیکھو جِیتے ہیں ۔ مار کھانے والوں کی مانِند ہیں مگر جان سے مارے نہیں جاتے۔eiCعِزّت اور بے عِزّتی کے وسِیلہ سے ۔ بدنامی اور نیک نامی کے وسِیلہ سے گو گُمراہ کرنے والے معلُوم ہوتے ہیں پِھر بھی سچّے ہیں۔#h?کلامِ حق سے ۔ خُدا کی قُدرت سے ۔ راست بازی کے ہتھیاروں کے وسِیلہ سے جو دہنے بائیں ہیں۔ g9پاکِیزگی سے ۔ عِلم سے ۔ تحمُّل سے ۔ مِہربانی سے رُوحُ القُدس سے ۔ بے رِیا مُحبّت سے۔f!کوڑے کھانے سے ۔ قَید ہونے سے ۔ ہنگاموں سے ۔ مِحنتوں سے ۔ بیداری سے ۔ فاقوں سے۔Qeبلکہ خُدا کے خادِموں کی طرح ہر بات سے اپنی خُوبی ظاہِر کرتے ہیں ۔ بڑے صبر سے۔ مُصِیبت سے ۔ اِحتیاج سے ۔ تنگی سے۔d7ہم کِسی بات میں ٹھوکر کھانے کا کوئی مَوقع نہیں دیتے تاکہ ہماری خِدمت پر حرف نہ آئے۔ cکیونکہ وہ فرماتا ہے کہ مَیں نے قبُولِیّت کے وقت تیری سُن لی اور نجات کے دِن تیری مدد کی ۔ دیکھو اب قبُولِیّت کا وقت ہے ۔ دیکھو یہ نجات کا دِن ہے۔Vb 'اور ہم جو اُس کے ساتھ کام میں شرِیک ہیں یہ بھی اِلتماس کرتے ہیں کہ خُدا کا فضل جو تُم پر ہُؤا بے فائِدہ نہ رہنے دو۔Wa'جو گُناہ سے واقِف نہ تھا اُسی کو اُس نے ہمارے واسطے گُناہ ٹھہرایا تاکہ ہم اُس میں ہو کر خُدا کی راست بازی ہو جائیں۔t`aپس ہم مسِیح کے ایلچی ہیں ۔ گویا ہمارے وسِیلہ سے خُدا اِلتماس کرتا ہے ۔ ہم مسِیح کی طرف سے مِنّت کرتے ہیں کہ خُدا سے میل مِلاپ کر لو۔:_mمطلَب یہ ہے کہ خُدا نے مسِیح میں ہو کر اپنے ساتھ دُنیا کا میل مِلاپ کر لِیا اور اُن کی تقصِیروں کو اُن کے ذِمّہ نہ لگایا اور اُس نے میل مِلاپ کا پَیغام ہمیں سَونپ دِیا ہے۔t^aاور سب چِیزیں خُدا کی طرف سے ہیں جِس نے مسِیح کے وسِیلہ سے اپنے ساتھ ہمارا میل مِلاپ کر لِیا اور میل مِلاپ کی خِدمت ہمارے سپُرد کی۔@]yاِس لِئے اگر کوئی مسِیح میں ہے تو وہ نیا مخلُوق ہے ۔ پُرانی چِیزیں جاتی رہِیں ۔ دیکھو وہ نئی ہو گئِیں۔l\Qپس اب سے ہم کِسی کو جِسم کی حیثِیت سے نہ پہچانیں گے ۔ ہاں اگرچہ مسِیح کو بھی جِسم کی حیثِیت سے جانا تھا مگر اب سے نہیں جانیں گے۔{[oاور وہ اِس لِئے سب کے واسطے مُؤا کہ جو جِیتے ہیں وہ آگے کو اپنے لِئے نہ جِئیں بلکہ اُس کے لِئے جو اُن کے واسطے مُؤا اور پِھر جی اُٹھا۔[Z/کیونکہ مسِیح کی مُحبّت ہم کو مجبُور کر دیتی ہے اِس لِئے کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ جب ایک سب کے واسطے مُؤا تو سب مَر گئے۔Y اگر ہم بے خُود ہیں تو خُدا کے واسطے ہیں اور اگر ہوش میں ہیں تو تُمہارے واسطے۔.XU ہم پِھر اپنی نیک نامی تُم پر نہیں جتاتے بلکہ ہم اپنے سبب سے تُم کو فخر کرنے کا مَوقع دیتے ہیں تاکہ تُم اُن کو جواب دے سکو جو ظاہِر پر فخر کرتے ہیں اور باطِن پر نہیں۔W پس ہم خُداوند کے خَوف کو جان کر آدمِیوں کو سمجھاتے ہیں اور خُدا پر ہمارا حال ظاہِر ہے اور مُجھے اُمّید ہے کہ تُمہارے دِلوں پر بھی ظاہِر ہُؤا ہو گا۔RV کیونکہ ضرُور ہے کہ مسِیح کے تختِ عدالت کے سامنے جا کر ہم سب کا حال ظاہِر کِیا جائے تاکہ ہر شخص اپنے اُن کاموں کا بدلہ پائے جو اُس نے بدن کے وسِیلہ سے کِئے ہوں ۔ خواہ بھلے ہوں خواہ بُرے۔U' اِسی واسطے ہم یہ حَوصلہ رکھتے ہیں کہ وطن میں ہوں خواہ جلا وطن اُس کو خُوش کریں۔:Tmغرض ہماری خاطِر جمع ہے اور ہم کو بدن کے وطن سے جُدا ہو کر خُداوند کے وطن میں رہنا زِیادہ منظُور ہے۔fSEکیونکہ ہم اِیمان پر چلتے ہیں نہ کہ آنکھوں دیکھے پر۔MRپس ہمیشہ ہماری خاطِر جمع رہتی ہے اور یہ جانتے ہیں کہ جب تک ہم بدن کے وطن میںہیں خُداوند کے ہاں سے جلا وطن ہیں۔3Q_اور جِس نے ہم کو اِسی بات کے لِئے تیّار کِیا وہ خُدا ہے اور اُسی نے ہمیں رُوح بَیعانہ میں دِیا۔BP}کیونکہ ہم اِس خَیمہ میں رہ کر بوجھ کے مارے کراہتے ہیں ۔ اِس لِئے نہیں کہ یہ لِباس اُتارنا چاہتے ہیں بلکہ اِس پر اَور پہننا چاہتے ہیں تاکہ وہ جو فانی ہے زِندگی میں غرق ہو جائے۔\O1تاکہ مُلبّس ہونے کے باعِث ننگے نہ پائے جائیں۔1N[چُنا نچہ ہم اِس میں کراہتے ہیں اور بڑی آرزُو رکھتے ہیں کہ اپنے آسمانی گھر سے مُلبّس ہو جائیں۔AM }کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جب ہمارا خَیمہ کا گھر جو زمِین پر ہے گِرایا جائے گا تو ہم کو خُدا کی طرف سے آسمان پر ایک اَیسی عِمارت مِلے گی جو ہاتھ کا بنا ہُؤا گھر نہیں بلکہ ابدی ہے۔L%جِس حال میں کہ ہم دیکھی ہُوئی چِیزوں پر نہیں بلکہ اندیکھی چِیزوں پر نظر کرتے ہیں کیونکہ دیکھی ہُوئی چِیزیں چند روزہ ہیں مگر اندیکھی چِیزیں ابدی ہیں۔8Kiکیونکہ ہماری دَم بَھر کی ہلکی سی مُصِیبت ہمارے لِئے ازحد بھاری اور ابدی جلال پَیدا کرتی جاتی ہے۔Jاِس لِئے ہم ہِمّت نہیں ہارتے بلکہ گو ہماری ظاہِری اِنسانِیّت زائِل ہوتی جاتی ہے پِھر بھی ہماری باطِنی اِنسانِیّت روز بروز نئی ہوتی جاتی ہے۔rI]اِس لِئے کہ سب چِیزیں تُمہارے واسطے ہیں تاکہ بُہت سے لوگوں کے سبب سے فضل زِیادہ ہو کر خُدا کے جلال کے لِئے شُکرگُزاری بھی بڑھائے۔H!کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جِس نے خُداوند یِسُو ع کو جِلایا وہ ہم کو بھی یِسُو ع کے ساتھ شامِل جان کر جِلائے گا اور تُمہارے ساتھ اپنے سامنے حاضِر کرے گا۔G! اور چُونکہ ہم میں وُہی اِیمان کی رُوح ہے جِس کی بابت لِکھا ہے کہ مَیں اِیمان لایا اور اِسی لِئے بولا ۔ پس ہم بھی اِیمان لائے اور اِسی لِئے بولتے ہیں۔aF; پس مَوت تو ہم میں اثر کرتی ہے اور زِندگی تُم میں۔jEM کیونکہ ہم جِیتے جی یِسُوع کی خاطِر ہمیشہ مَوت کے حوالہ کِئے جاتے ہیں تاکہ یِسُوع کی زِندگی بھی ہمارے فانی جِسم میں ظاہِر ہو۔DD ہم ہر وقت اپنے بدن میں یِسُو ع کی مَوت لِئے پِھرتے ہیں تاکہ یِسُوع کی زِندگی بھی ہمارے بدن میں ظاہِر ہو۔#C? ستائے تو جاتے ہیں مگر اکیلے نہیں چھوڑے جاتے ۔ گِرائے تو جاتے ہیں لیکن ہلاک نہیں ہوتے۔@Byہم ہر طرف سے مُصِیبت تو اُٹھاتے ہیں لیکن لاچار نہیں ہوتے ۔ حَیران تو ہوتے ہیں مگر نااُمّید نہیں ہوتے۔qA[لیکن ہمارے پاس یہ خزانہ مِٹّی کے برتنوں میں رکھّا ہے تاکہ یہ حَد سے زِیادہ قُدرت ہماری طرف سے نہیں بلکہ خُدا کی طرف سے معلُوم ہو۔2@]اِس لِئے کہ خُدا ہی ہے جِس نے فرمایا کہ تارِیکی میں سے نُور چمکے اور وُہی ہمارے دِلوں میں چمکا تاکہ خُدا کے جلال کی پہچان کا نُور یِسُوع مسِیح کے چِہرے سے جلوہ گر ہو۔?کیونکہ ہم اپنی نہیں بلکہ مسِیح یِسُوع کی مُنادی کرتے ہیں کہ وہ خُداوند ہے اور اپنے حق میں یہ کہتے ہیں کہ یِسُوع کی خاطِر تُمہارے غُلام ہیں۔,>Qیعنی اُن بے اِیمانوں کے واسطے جِن کی عقلوں کو اِس جہان کے خُدا نے اَندھا کر دِیا ہے تاکہ مسِیح جو خُدا کی صُورت ہے اُس کے جلال کی خُوشخبری کی رَوشنی اُن پر نہ پڑے۔=اور اگر ہماری خُوشخبری پر پردہ پڑا ہے تو ہلاک ہونے والوں ہی کے واسطے پڑا ہے۔i<Kبلکہ ہم نے شرم کی پَوشِیدہ باتوں کو ترک کر دِیا اور مَکّاری کی چال نہیں چَلتے ۔ نہ خُدا کے کلام میں آمیزِش کرتے ہیں بلکہ حق ظاہِر کر کے خُدا کے رُوبرُو ہر ایک آدمی کے دِل میں اپنی نیکی بِٹھاتے ہیں۔ ; پس جب ہم پر اَیسا رَحم ہُؤا کہ ہمیں یہ خِدمت مِلی تو ہم ہِمّت نہیں ہارتے۔S:مگر جب ہم سب کے بے نِقاب چِہروں سے خُداوند کا جلال اِس طرح مُنعکِس ہوتا ہے جِس طرح آئینہ میں تو اُس خُداوند کے وسِیلہ سے جو رُوح ہے ہم اُسی جلالی صُورت میں دَرجہ بَدرجہ بدلتے جاتے ہیں۔9اور خُداوند رُوح ہے اور جہاں کہِیں خُداوند کا رُوح ہے وہاں آزادی ہے۔ 8 لیکن جب کبھی اُن کا دِل خُداوند کی طرف پِھرے گا تو وہ پردہ اُٹھ جائے گا۔7+مگر آج تک جب کبھی مُوسیٰ کی کِتاب پڑھی جاتی ہے تو اُن کے دِل پر پردہ پڑا رہتا ہے۔6لیکن اُن کے خیالات کثِیف ہو گئے کیونکہ آج تک پُرانے عہد نامہ کو پڑھتے وقت اُن کے دِلوں پر وُہی پردہ پڑا رہتا ہے اور وہ مسِیح میں اُٹھ جاتا ہے۔e5C اور مُوسیٰ کی طرح نہیں ہیں جِس نے اپنے چِہرے پر نِقاب ڈالا تاکہ بنی اِسرائیل اُس مِٹنے والی چِیز کے انجام کو نہ دیکھ سکیں۔b4= پس ہم اَیسی اُمّید کر کے بڑی دِلیری سے بولتے ہیں۔-3S کیونکہ جب مِٹنے والی چِیز جلال والی تھی تو باقی رہنے والی چِیز تو ضرُور ہی جلال والی ہو گی۔2 بلکہ اِس صُورت میں وہ جلال والا اِس بے اِنتِہا جلال کے سبب سے بے جلال ٹھہرا۔51c کیونکہ جب مُجرِم ٹھہرانے والا عہد جلال والا تھا تو راست بازی کاعہد تو ضرُور ہی جلال والا ہو گا۔V0%تو رُوح کا عہد تو ضرُور ہی جلال والا ہو گا۔ V~}||{{yxvvutsr\qpoonjmolkk jilhegxf&edc?b1aw``0_^]][ZZ#YuXVV>TSRgQPNMLKJIMGFEYCBA@j?>>-=|<-;!::988/7|6}6#54N3U2(10b/q.-,+**J))(('3&&"$t#"X! a>R./E(] < - uV+=O&پس ابرہا م اور اُس کی نسل سے وعدے کِئے گئے ۔ وہ یہ نہیں کہتا کہ نسلوں سے ۔ جَیسا بُہتوں کے واسطے کہا جاتا ہے بلکہ جَیسا ایک کے واسطے کہ تیری نسل کو اور وہ مسِیح ہے۔ <9&اَے بھائِیو! مَیں اِنسان کے طَور پر کہتا ہُوں کہ اگرچہ آدمی ہی کا عہد ہو جب اُس کی تصدِیق ہو گئی تو کوئی اُس کو باطِل نہیں کرتا اور نہ اُس پر کُچھ بڑھاتا ہے۔};s&تاکہ مسِیح یِسُو ع میں ابرہا م کی برکت غَیر قَوموں تک بھی پُہنچے اور ہم اِیمان کے وسِیلہ سے اُس رُوح کو حاصِل کریں جِس کا وعدہ ہُؤا ہے۔:& مسِیح جو ہمارے لِئے لَعنتی بنا اُس نے ہمیں مول لے کر شرِیعت کی لَعنت سے چُھڑایا کیونکہ لِکھا ہے کہ جو کوئی لکڑی پر لٹکایا گیا وہ لَعنتی ہے۔M9& اور شرِیعت کو اِیمان سے کُچھ واسطہ نہیں بلکہ لِکھا ہے کہ جِس نے اِن پر عمل کِیا وہ اِن کے سبب سے جِیتا رہے گا۔8& اور یہ بات ظاہِر ہے کہ شرِیعت کے وسِیلہ سے کوئی شخص خُدا کے نزدِیک راست باز نہیں ٹھہرتا کیونکہ لِکھا ہے کہ راست باز اِیمان سے جِیتا رہے گا۔\71& کیونکہ جِتنے شرِیعت کے اَعمال پر تکیہ کرتے ہیں وہ سب لَعنت کے ماتحت ہیں ۔ چُنانچہ لِکھا ہے کہ جو کوئی اُن سب باتوں کے کرنے پر قائِم نہیں رہتا جو شرِیعت کی کِتاب میں لِکھّی ہیں وہ لَعنتی ہے۔6y& پس جو اِیمان والے ہیں وہ اِیمان دار ابرہا م کے ساتھ برکت پاتے ہیں۔>5u&اور کِتابِ مُقدّس نے پیشتر سے یہ جان کر کہ خُدا غَیر قَوموں کو اِیمان سے راست باز ٹھہرائے گا پہلے ہی سے ابرہا م کو یہ خُوشخبری سُنادی کہ تیرے باعِث سب قَومیں برکت پائیں گی۔q4[&پس جان لو کہ جو اِیمان والے ہیں وُہی ابرہا م کے فرزند ہیں۔3&چُنانچہ ابرہا م خُدا پر اِیمان لایا اور یہ اُس کے لِئے راست بازی گِنا گیا۔e2C&پس جو تُمہیں رُوح بخشتا اور تُم میں مُعجزے ظاہِر کرتا ہے کیا وہ شرِیعت کے اَعمال سے اَیسا کرتا ہے یا اِیمان کے پَیغام سے؟۔ 1&کیا تُم نے اِتنی تکلِیفیں بے فائِدہ اُٹھائِیں؟ مگر شاید بے فائِدہ نہیں۔80i&کیا تُم اَیسے نادان ہو کہ رُوح کے طَور پر شرُوع کر کے اب جِسم کے طَور پر کام پُورا کرنا چاہتے ہو؟۔O/&مَیں تُم سے صِرف یہ دریافت کرنا چاہتا ہُوں کہ تُم نے شرِیعت کے اَعمال سے رُوح کو پایا یا اِیمان کے پَیغام سے؟۔W. )&اَے نادان گلِتیو!کِس نے تُم پر افسُوں کر لِیا؟ تُمہاری تو گویا آنکھوں کے سامنے یِسُو ع مسِیح صلِیب پر دِکھایا گیا۔R-&مَیں خُدا کے فضل کو بیکار نہیں کرتا کیونکہ راست بازی اگر شرِیعت کے وسِیلہ سے مِلتی تو مسِیح کا مَرنا عَبث ہوتا۔X,)&مَیں مسِیح کے ساتھ مصلُوب ہُؤا ہُوں اور اب مَیں زِندہ نہ رہا بلکہ مسِیح مُجھ میں زِندہ ہے اور مَیں جو اَب جِسم میں زِندگی گُذارتا ہُوں تو خُدا کے بیٹے پر اِیمان لانے سے گُذارتا ہُوں جِس نے مُجھ سے مُحبّت رکھّی اور اپنے آپ کو میرے لِئے مَوت کے حوالہ کر دِیا۔F+&چُنانچہ مَیں شرِیعت ہی کے وسِیلہ سے شرِیعت کے اِعتبار سے مَر گیا تاکہ خُدا کے اِعتبار سے زِندہ ہو جاؤں۔-*S&کیونکہ جو کُچھ مَیں نے ڈھا دِیا اگر اُسے پِھر بناؤں تو اپنے آپ کو قُصُوروار ٹھہراتا ہُوں۔\)1&اور ہم جو مسِیح میں راست باز ٹھہرنا چاہتے ہیں اگر خُود ہی گُنہگار نِکلیں تو کیا مسِیح گُناہ کا باعِث ہے؟ ہرگِز نہیں!۔(&تَو بھی یہ جان کر کہ آدمی شرِیعت کے اَعمال سے نہیں بلکہ صِرف یِسُو ع مسِیح پر اِیمان لانے سے راست باز ٹھہرتا ہے خُود بھی مسِیح یِسُو ع پر اِیمان لائے تاکہ ہم مسِیح پر اِیمان لانے سے راست باز ٹھہریں نہ کہ شرِیعت کے اَعمال سے ۔ کیونکہ شرِیعت کے اَعمال سے کوئی بشر راست باز نہ ٹھہرے گا۔~'u&گو ہم پَیدایش سے یہُودی ہیں اور گُنہگار غَیر قَوموں میں سے نہیں۔e&C&جب مَیں نے دیکھا کہ وہ خُوشخبری کی سچّائی کے مُوافِق سِیدھی چال نہیں چلتے تو مَیں نے سب کے سامنے کیفا سے کہا کہ جب تُو باوُجُود یہُودی ہونے کے غَیر قَوموں کی طرح زِندگی گُذارتا ہے نہ کہ یہُودیوں کی طرح تو غَیر قَوموں کو یہُودیوں کی طرح چلنے پر کیوں مجبُور کرتا ہے؟۔Q%& اور باقی یہُودیوں نے بھی اُس کے ساتھ ہو کر رِیاکاری کی ۔ یہاں تک کہ برنبا س بھی اُن کے ساتھ رِیاکاری میں پڑ گیا۔$$A& اِس لِئے کہ یعقُو ب کی طرف سے چند شخصوں کے آنے سے پہلے تو وہ غَیر قَوم والوں کے ساتھ کھایا کرتا تھا مگر جب وہ آ گئے تو مختُونوں سے ڈر کر باز رہا اور کنارہ کِیا۔D#& لیکن جب کیفا انطا کِیہ میں آیا تو مَیں نے رُوبرُو ہو کر اُس کی مُخالِفت کی کیونکہ وہ ملامت کے لائِق تھا۔"5& اور صِرف یہ کہا کہ غرِیبوں کو یاد رکھنا مگر مَیں خُود ہی اِسی کام کی کوشِش میں تھا۔3!_& اور جب اُنہوں نے اُس تَوفِیق کو معلُوم کِیا جو مُجھے مِلی تھی تو یعقُو ب اور کیفا اور یُوحنّا نے جو کلِیسیا کے رُکن سمجھے جاتے تھے مُجھے اور برنبا س کو دہنا ہاتھ دے کر شرِیک کر لِیا تاکہ ہم غَیر قَوموں کے پاس جائیں اور وہ مختُونوں کے پاس۔g G&(کیونکہ جِس نے مختُونوں کی رِسالت کے لِئے پطر س میں اثر پَیدا کِیا اُسی نے غَیر قَوموں کے لِئے مُجھ میں بھی اثر پَیدا کِیا)۔5&لیکن برعکس اِس کے جب اُنہوں نے یہ دیکھا کہ جِس طرح مختُونوں کو خُوشخبری دینے کا کام پطرس کے سپُرد ہُؤا اُسی طرح نامختُونوں کو سُنانا اِس کے سپُرد ہُؤا۔;o&اور جو لوگ کُچھ سمجھے جاتے تھے (خواہ وہ کَیسے ہی تھے مُجھے اِس سے کُچھ واسطہ نہیں ۔ خُدا کِسی آدمی کا طرف دار نہیں) اُن سے جو کُچھ سمجھے جاتے تھے مُجھے کُچھ حاصِل نہ ہُؤا۔2]&اُن کے تابِع رہنا ہم نے گھڑی بھر بھی منظُور نہ کِیاتاکہ خُوشخبری کی سچّائی تُم میں قائِم رہے۔ve&اور یہ اُن جُھوٹے بھائِیوں کے سبب سے ہُؤا جو چُھپ کر داخِل ہو گئے تھے اور چوری سے گُھس آئے تھے تاکہ اُس آزادی کو جو ہمیں مسِیح یِسُو ع میں حاصِل ہے جاسُوسوں کے طَور پر دریافت کر کے ہمیں غُلامی میں لائیں۔1&لیکن طِطُس بھی جو میرے ساتھ تھا اور یُونانی ہے خَتنہ کرانے پر مجبُور نہ کِیا گیا۔)K&اور میرا جانا مُکاشفہ کے مُطابِق ہُؤا اور جِس خُوشخبری کی غَیر قَوموں میں مُنادی کرتا ہُوں وہ اُن سے بیان کی مگر تنہائی میں اُن ہی لوگوں سے جو کُچھ سمجھے جاتے تھے تا اَیسا نہ ہو کہ میری اِس وقت کی یا اگلی دَوڑ دُھوپ بے فائِدہ جائے۔/ Y&آخِر چَودہ برس کے بعد مَیں برنبا س کے ساتھ پِھر یروشلِیم کو گیا اور طِطُس کو بھی ساتھ لے گیا۔Y -&اور وہ میرے باعِث خُدا کی تمجِید کرتی تھِیں۔V '&مگر صِرف یہ سُنا کرتی تھِیں کہ جو ہم کو پہلے ستاتا تھا وہ اب اُسی دِین کی خُوشخبری دیتا ہے جِسے پہلے تباہ کرتا تھا۔ %&اور یہُودیہ کی کلِیسیائیں جو مسِیح میں تھِیں میری صُورت سے تو واقِف نہ تھِیں۔l S&اِس کے بعد مَیں سُور یہ اور کِلِکیہ کے عِلاقوں میں آیا۔ 3&جو باتیں مَیں تُم کو لِکھتا ہُوں خُدا کو حاضِر جان کر کہتا ہُوں کہ وہ جُھوٹی نہیں۔  &مگر اَور رسُولوں میں سے خُداوند کے بھائی یعقُو ب کے سِوا کِسی سے نہ مِلا۔. W&پِھر تِین برس کے بعد مَیں کیفا سے مُلاقات کرنے کو یروشلِیم گیا اور پندرہ دِن اُس کے پاس رہا۔_ 9&ا ور نہ یروشلِیم میں اُن کے پاس گیا جو مُجھ سے پہلے رسُول تھے بلکہ فوراً عرب کو چلا گیا ۔ پِھر وہاں سے دمِشق کو واپس آیا۔a =&کہ اپنے بیٹے کو مُجھ میں ظاہِر کرے تاکہ مَیں غَیر قَوموں میں اُس کی خُوشخبری دُوں تو نہ مَیں نے گوشت اور خُون سے صلاح لی۔L &لیکن جِس خُدا نے مُجھے میری ماں کے پیٹ ہی سے مخصُوص کر لِیا اور اپنے فضل سے بُلا لِیا جب اُس کی یہ مرضی ہُوئی۔k Q&اور مَیں یہُودی طرِیق میں اپنی قَوم کے اکثر ہم عُمروں سے بڑھتا جاتا تھا اور اپنے بزُرگوں کی روایتوں میں نِہایت سرگرم تھا۔ قومd  C& چُنانچہ یہُودی طرِیق میں جو پہلے میرا چال چلن تھا تُم سُن چُکے ہو کہ مَیں خُدا کی کلِیسیا کو ازحد ستاتا اور تباہ کرتا تھا۔l  S& کیونکہ وہ مُجھے اِنسان کی طرف سے نہیں پُہنچی اور نہ مُجھے سِکھائی گئی بلکہ یِسُو ع مسِیح کی طرف سے مُجھے اُس کا مُکاشفہ ہُؤا۔/  Y& اَے بھائِیو! مَیں تُمہیں جتائے دیتا ہُوں کہ جو خُوشخبری مَیں نے سُنائی وہ اِنسان کی سی نہیں۔  & اب مَیں آدمِیوں کو دوست بناتا ہُوں یا خُدا کو؟ کیا آدمِیوں کو خُوش کرنا چاہتا ہُوں؟ اگر اب تک آدمِیوں کو خُوش کرتا رہتا تو مسِیح کا بندہ نہ ہوتا۔(  K& جَیسا ہم پیشتر کہہ چُکے ہیں وَیسا ہی اب مَیں پِھر کہتا ہُوں کہ اُس خُوشخبری کے سِوا جو تُم نے قبُول کی تھی اگر کوئی تُمہیں اَور خُوشخبری سُناتا ہے تو ملعُون ہو۔t c&لیکن اگر ہم یا آسمان کا کوئی فرِشتہ بھی اُس خُوشخبری کے سِوا جو ہم نے تُمہیں سُنائی کوئی اَور خُوشخبری تُمہیں سُنائے تو ملعُون ہو۔F &مگر وہ دُوسری نہیں البتّہ بعض اَیسے ہیں جو تُمہیں گھبرا دیتے اور مسِیح کی خُوشخبری کو بِگاڑنا چاہتے ہیں۔ &مَیں تعجُّب کرتا ہُوں کہ جِس نے تُمہیں مسِیح کے فضل سے بُلایا اُس سے تُم اِس قدر جلد پِھر کر کِسی اَور طرح کی خُوشخبری کی طرف مائِل ہونے لگے۔V '&اُس کی تمجِید ابدُالآباد ہوتی رہے ۔ آمِین۔z o&اُسی نے ہمارے گُناہوں کے لِئے اپنے آپ کو دے دِیا تاکہ ہمارے خُدا اور باپ کی مرضی کے مُوافِق ہمیں اِس مَوجُودہ خراب جہان سے خلاصی بخشے۔. W&خُدا باپ اور ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔ &اور سب بھائِیوں کی طرف سے جو میرے ساتھ ہیں گلِتیہ کی کلِیسیاؤں کو۔ !&پَولُس کی طرف سے جو نہ اِنسانوں کی جانِب سے نہ اِنسان کے سبب سے بلکہ یِسُو ع مسِیح اور خُدا باپ کے سبب سے جِس نے اُس کو مُردوں میں سے جِلایا رسُول ہے۔<q خُداوند یِسُو ع مسِیح کا فضل اور خُدا کی مُحبّت اور رُوحُ القُدس کی شِراکت تُم سب کے ساتھ ہوتی رہے۔I  سب مُقدّس لوگ تُم کو سلام کہتے ہیں۔B~ آپس میں پاک بوسہ لے کر سلام کرو۔} غرض اَے بھائِیو! خُوش رہو ۔ کامِل بنو ۔ خاطِر جمع رکھّو ۔ یکدِل رہو ۔ میل مِلاپ رکھّو تو خُدا مُحبّت اور میل مِلاپ کا چشمہ تُمہارے ساتھ ہو گا۔J|  اِس لِئے مَیں غَیر حاضِری میں یہ باتیں لِکھتا ہُوں تاکہ حاضِر ہو کر مُجھے اُس اِختیار کے مُوافِق سختی نہ کرنا پڑے جو خُداوند نے مُجھے بنانے کے لِئے دِیا ہے نہ کہ بِگاڑنے کے لِئے۔,{Q جب ہم کمزور ہیں اور تُم زور آور ہو تو ہم خُوش ہیں اور یہ دُعا بھی کرتے ہیں کہ تُم کامِل بنو۔z کیونکہ ہم حق کے برخِلاف کُچھ نہیں کر سکتے مگر صِرف حق کے لِئے کر سکتے ہیں۔y اور ہم خُدا سے دُعا کرتے ہیں کہ تُم کُچھ بدی نہ کرو ۔ نہ اِس واسطے کہ ہم مقبُول معلُوم ہوں بلکہ اِس واسطے کہ تُم نیکی کرو چاہے ہم نامقبُول ہی ٹھہریں۔ x لیکن مَیں اُمّید کرتا ہُوں کہ تُم معلُوم کر لو گے کہ ہم تو نامقبُول نہیں۔w تُم اپنے آپ کو آزماؤ کہ اِیمان پر ہو یا نہیں ۔ اپنے آپ کو جانچو ۔ کیا تُم اپنی بابت یہ نہیں جانتے کہ یِسُو ع مسِیح تُم میں ہے؟ ورنہ تُم نامقبُول ہو۔Tv! ہاں وہ کمزوری کے سبب سے مصلُوب کِیا گیالیکن خُدا کی قُدرت کے سبب سے زِندہ ہے اور ہم بھی اُس میں کمزور تو ہیں مگر اُس کے ساتھ خُدا کی اُس قُدرت کے سبب سے زِندہ ہوں گے جو تُمہارے واسطے ہے۔Zu- کیونکہ تُم اِس کی دلِیل چاہتے ہو کہ مسِیح مُجھ میں بولتا ہے اور وہ تُمہارے واسطے کمزور نہیں بلکہ تُم میں زور آور ہے۔t/ جَیسے مَیں نے جب دُوسری دفعہ حاضِر تھا تو پہلے سے کہہ دِیا تھا وَیسے ہی اب غَیر حاضِری میں بھی اُن لوگوں سے جِنہوں نے پیشتر گُناہ کِئے ہیں اور اَور سب لوگوں سے پہلے سے کہے دیتا ہُوں کہ اگر پِھر آؤُں گا تو درگُذر نہ کرُوں گا۔;s q یہ تِیسری بار مَیں تُمہارے پاس آتا ہُوں ۔ دو یا تِین گواہوں کی زُبان سے ہر ایک بات ثابِت ہو جائے گی۔r! اور پِھر مَیں جب آؤُں تو میرا خُدا مُجھے تُمہارے سامنے عاجِز کرے اور مُجھے بُہتوں کے لِئے افسوس کرنا پڑے جِنہوں نے پیشتر گُناہ کِئے ہیں اور اُس ناپاکی اور حرام کاری اور شہوت پرستی سے جو اُن سے سرزد ہُوئی تَوبہ نہیں کی۔q% کیونکہ مَیں ڈرتا ہُوں کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مَیں آ کر جَیسا تُمہیں چاہتا ہُوں وَیسا نہ پاؤُں اور مُجھے بھی جَیسا تُم نہیں چاہتے وَیسا ہی پاؤ کہ تُم میں جھگڑا ۔ حسد ۔ غُصّہ ۔ تفرقے ۔ بَد گوئیاں۔ غِیبت ۔شَیخی اور فساد ہوں۔0pY تُم ابھی تک یِہی سمجھتے ہو گے کہ ہم تُمہارے سامنے عُذر کر رہے ہیں ۔ ہم تو خُدا کو حاضِر جان کر مسِیح میں بولتے ہیں اور اَے پیارو! یہ سب کُچھ تُمہاری ترقّی کے لِئے ہے۔uoc مَیں نے طِطُس کو سمجھا کر اُس کے ساتھ اُس بھائی کو بھیجا ۔ پس کیا طِطُس نے تُم سے دغا کے طَور پر کُچھ لِیا؟ کیا ہم دونوں کا چال چلن ایک ہی رُوح کی ہدایت کے مُطابِق نہ تھا؟ کیا ہم ایک ہی نقشِ قدم پر نہ چلے؟۔Bn} بھلا جِنہیں مَیں نے تُمہارے پاس بھیجا کیا اُن میں سے کِسی کی معرفت دغا کے طَور پر تُم سے کُچھ لے لِیا؟۔Xm) لیکن مُمکِن ہے کہ مَیں نے خُود تُم پر بوجھ نہ ڈالا ہو مگر مَکّار جو ہُؤا اِس لِئے تُم کو فرِیب دے کر پھنسا لِیا ہو۔;lo اور مَیں تُمہاری رُوحوں کے واسطے بُہت خُوشی سے خرچ کرُوں گا بلکہ خُود بھی خرچ ہو جاؤُں گا ۔ اگر مَیں تُم سے زِیادہ مُحبّت رکھُّوں تو کیا تُم مُجھ سے کم مُحبّت رکھّو گے؟۔4ka دیکھو یہ تِیسری بار مَیں تُمہارے پاس آنے کے لِئے تیّار ہُوں اور تُم پر بوجھ نہ ڈالُوں گا ۔ اِس لِئے کہ مَیں تُمہارے مال کا نہیں بلکہ تُمہارا ہی خواہاں ہُوں کیونکہ لڑکوں کو ماں باپ کے لِئے جمع کرنا نہیں چاہئے بلکہ ماں باپ کو لڑکوں کے لِئے۔bj= تُم کَون سی بات میں اَور کلِیسیاؤں سے کم ٹھہرے بجُز اِس کے کہ مَیں نے تُم پر بوجھ نہ ڈالا؟ میری یہ بے اِنصافی مُعاف کرو۔bi= رسُول ہونے کی علامتیں کمال صبر کے ساتھ نِشانوں اور عجِیب کاموں اور مُعجِزوں کے وسِیلہ سے تُمہارے درمِیان ظاہِر ہُوئیں۔Ah{ مَیں بیوُقُوف تو بنا مگر تُم ہی نے مُجھے مجبُور کِیا کیونکہ تُم کو میری تعرِیف کرنا چاہیے تھا اِس لِئے کہ مَیں اُن افضل رسُولوں سے کِسی بات میں کم نہیں اگرچہ کُچھ نہیں ہُوں۔3g_ اِس لِئے مَیں مسِیح کی خاطِر کمزوری میں ۔ بے عِزّتی میں ۔ اِحتیاج میں ۔ ستائے جانے میں ۔ تنگی میں خُوش ہُوں کیونکہ جب مَیں کمزور ہوتا ہُوں اُسی وقت زور آور ہوتا ہُوں۔Tf! مگر اُس نے مُجھ سے کہا کہ میرا فضل تیرے لِئے کافی ہے کیونکہ میری قُدرت کمزوری میں پُوری ہوتی ہے ۔ پس مَیں بڑی خُوشی سے اپنی کمزوری پر فخر کرُوں گا تاکہ مسِیح کی قُدرت مُجھ پر چھائی رہے۔ e9 اِس کے بارے میں مَیں نے تِین بار خُداوند سے اِلتماس کِیا کہ یہ مُجھ سے دُور ہو جائے۔.dU اور مُکاشفوں کی زِیادتی کے باعِث میرے پُھول جانے کے اندیشہ سے میرے جِسم میں کانٹا چُبھویا گیا یعنی شَیطان کا قاصِد تاکہ میرے مُکّے مارے اور مَیں پُھول نہ جاؤُں۔Zc- اور اگر فخر کرنا چاہُوں بھی تو بیوُقُوف نہ ٹھہرُوں گا ۔ اِس لِئے کہ سچ بولُوں گا مگر تَو بھی باز رہتا ہُوں تاکہ کوئی مُجھے اُس سے زِیادہ نہ سمجھے جَیسا مُجھے دیکھتا ہے یا مُجھ سے سُنتا ہے۔)bK مَیں اَیسے شخص پر تو فخر کرُوں گا لیکن اپنے آپ پر سِوا اپنی کمزورِیوں کے فخر نہ کرُوں گا۔5ac یکایک فِردَوس میں پُہنچ کر اَیسی باتیں سُنِیں جو کہنے کی نہیں اور جِن کا کہنا آدمی کو روا نہیں۔M` اور مَیں یہ بھی جانتا ہُوں کہ اُس شخص نے (بدن سمیت یا بغَیر بدن کے یہ مُجھے معلُوم نہیں ۔ خُدا کو معلُوم ہے ۔)۔L_ مَیں مسِیح میں ایک شخص کو جانتا ہُوں چَودہ برس ہُوئے کہ وہ یکایک تِیسرے آسمان تک اُٹھا لِیا گیا ۔ نہ مُجھے یہ معلُوم کہ بدن سمیت نہ یہ معلُوم کہ بغَیر بدن کے ۔ یہ خُدا کو معلُوم ہے۔p^ [ مُجھے فخر کرنا ضرُور ہُؤا اگرچہ مُفِید نہیں ۔ پس جو رویا اور مُکاشفے خُداوند کی طرف سے عِنایت ہُوئے اُن کا مَیں ذِکر کرتا ہُوں۔2]] !پِھر مَیں ٹوکرے میں کِھڑکی کی راہ دِیوار پر سے لٹکا دِیا گیا اور مَیں اُس کے ہاتھوں سے بچ گیا۔W\' دمِشق میں اُس حاکِم نے جو بادشاہ اَرِتاس کی طرف سے تھا میرے پکڑنے کے لئے دمِشقِیوں کے شہر پر پہرا بِٹھا رکھّا تھا۔#[? خُداوند یِسُو ع کا خُدا اور باپ جِس کی ابد تک حمد ہو جانتا ہے کہ مَیں جُھوٹ نہیں کہتا۔Z3 اگر فخر ہی کرنا ضرُور ہے تواُن باتوںپر فخرکرُو ں گا جومیری کمزوری سے مُتعلّق ہیں۔ Y9 کِس کی کمزوری سے مَیں کمزور نہیں ہوتا؟ کِس کے ٹھوکر کھانے سے میرا دِل نہیں دُکھتا؟۔5Xc اَور باتوں کے عِلاوہ جِن کا مَیں ذِکر نہیں کرتا سب کلِیسیاؤں کی فِکر مُجھے ہر روز آ دَباتی ہے۔ W  مِحنت اور مشقّت میں ۔ بار ہا بیداری کی حالت میں ۔ بُھوک اور پِیاس کی مُصِیبت میں ۔ بار ہا فاقہ کشی میں ۔ سردی اور ننگے پَن کی حالت میں رہا ہُوں۔V مَیں بار ہا سفر میں ۔ دریاؤں کے خطروں میں ۔ ڈاکُوؤں کے خطروں میں ۔ اپنی قَوم سے خطروں میں ۔ غَیر قَوموں سے خطروں میں ۔ شہر کے خطروں میں ۔ بیابان کے خطروں میں ۔ سمُندر کے خطروں میں ۔ جُھوٹے بھائِیوں کے خطروں میں۔YU+ تِین بار بیَنت لگے ۔ ایک بار سنگسار کِیا گیا ۔ تِین مرتبہ جہاز ٹُوٹنے کی بَلا میں پڑا ۔ ایک رات دِن سمُندر میں کاٹا۔{To مَیں نے یہُودِیوں سے پانچ بار ایک کم چالِیس چالِیس کوڑے کھائے۔MS کیا وُہی مسِیح کے خادِم ہیں؟ (میرا یہ کہنا دِیوانگی ہے) مَیں زِیادہ تر ہُوں ۔ مِحنتوں میں زِیادہ ۔ قَید میں زِیادہ ۔ کوڑے کھانے میں حَد سے زِیادہ ۔ بارہا مَوت کے خطروں میں رہا ہُوں۔hRI کیا وُہی عِبرانی ہیں؟ مَیں بھی ہُوں ۔ کیا وُہی اِسرائیلی ہیں؟ مَیں بھی ہُوں ۔ کیا وُہی ابرہا م کی نسل سے ہیں؟ مَیں بھی ہُوں۔Q} میرا یہ کہنا ذِلّت ہی کے طَور پر سہی کہ ہم کمزور سے تھے مگر جِس کِسی بات میں کوئی دِلیر ہے (اگرچہ یہ کہنا بیوُقُوفی ہے) مَیں بھی دِلیر ہُوں۔P جب کوئی تُمہیں غُلام بناتا ہے یا کھا جاتا ہے یا پھنسا لیتا ہے یا اپنے آپ کو بڑا بناتا ہے یا تُمہارے مُنہ پر طمانچہ مارتا ہے تو تُم برداشت کر لیتے ہو۔O کیونکہ تُم تو عقل مَند ہو کر خُوشی سے بیوُقُوفوں کی برداشت کرتے ہو۔Ny جہاں اَور بُہتیرے جِسمانی طَور پر فخر کرتے ہیں مَیں بھی کرُوں گا۔jMM جو کُچھ مَیں کہتا ہُوں وہ خُداوند کے طَور پر نہیں بلکہ گویا بیوُقُوفی سے اور اُس جُرأت سے کہتا ہُوں جو فخر کرنے میں ہوتی ہے۔jLM مَیں پِھر کہتا ہُوں کہ مُجھے کوئی بیوُقُوف نہ سمجھے ورنہ بیوُقُوف ہی سمجھ کر مُجھے قبُول کرو کہ مَیں بھی تھوڑا سا فخر کرُوں۔vKe پس اگر اُس کے خادِم بھی راست بازی کے خادِموں کے ہم شکل بن جائیں تو کُچھ بڑی بات نہیں لیکن اُن کا انجام اُن کے کاموں کے مَوافِق ہو گا۔!J; اور کُچھ عجب نہیں کیونکہ شَیطان بھی اپنے آپ کو نُورانی فرِشتہ کا ہم شکل بنا لیتا ہے۔^I5 کیونکہ اَیسے لوگ جُھوٹے رسُول اور دغابازی سے کام کرنے والے ہیں اور اپنے آپ کو مسِیح کے رسُولوں کے ہم شکل بنا لیتے ہیں۔H لیکن جو کرتا ہُوں وُہی کرتا رہُوں گا تاکہ مَوقع ڈُھونڈنے والوں کو مَوقع نہ دُوں بلکہ جِس بات پر وہ فخر کرتے ہیں اُس میں ہم ہی جَیسے نِکلیں۔G- کِس واسطے؟ کیا اِس واسطے کہ مَیں تُم سے مُحبّت نہیں رکھتا؟ اِس کو خُدا جانتا ہے۔=Fs مسِیح کی صداقت کی قَسم جو مُجھ میں ہے ۔ اَخیہ کے عِلاقہ میں کوئی شخص مُجھے یہ فخر کرنے سے نہ روکے گا۔E- اور جب مَیں تُمہارے پاس تھا اور حاجت مَند ہو گیا تھا تَو بھی مَیں نے کِسی پر بوجھ نہیں ڈالا کیونکہ بھائِیوں نے مَکِدُنیہ سے آ کر میری حاجِت کو رفع کر دِیا تھا اور مَیں ہر ایک بات میں تُم پر بوجھ ڈالنے سے باز رہا اور رہُوں گا۔D+ مَیں نے اَور کلِیسیاؤں کولُوٹا یعنی اُن سے اُجرت لی تاکہ تُمہاری خِدمت کرُوں۔aC; کیا یہ مُجھ سے خطا ہُوئی کہ مَیں نے تُمہیں خُدا کی خُوشخبری مُفت پُہنچا کر اپنے آپ کو پَست کِیا تاکہ تُم بُلند ہو جاؤ؟۔}Bs اور اگر تقرِیر میں بے شعُور ہُوں تو عِلم کے اِعتبار سے تو نہیں بلکہ ہم نے اِس کو ہر بات میں تمام آدمِیوں پر تُمہاری خاطِر ظاہِر کر دِیا۔tAa مَیں تو اپنے آپ کو اُن افضل رسُولوں سے کُچھ کم نہیں سمجھتا۔@- کیونکہ جو آتا ہے اگر وہ کِسی دُوسرے یِسُو ع کی مُنادی کرتا ہے جِس کی ہم نے مُنادی نہیں کی یا کوئی اَور رُوح تُم کو مِلتی ہے جو نہ مِلی تھی یا دُوسری خُوشخبری مِلی جِس کو تُم نے قبُول نہ کِیا تھا تو تُمہارا برداشت کرنا بجا ہے۔P? لیکن مَیں ڈرتا ہُوں ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ جِس طرح سانپ نے اپنی مَکّاری سے حوّا کو بہکایا اُسی طرح تُمہارے خیالات بھی اُس خلُوص اور پاک دامنی سے ہٹ جائیں جو مسِیح کے ساتھ ہونی چاہئے۔(>I مُجھے تُمہاری بابت خُدا کی سی غَیرت ہے کیونکہ مَیں نے ایک ہی شَوہر کے ساتھ تُمہاری نِسبت کی ہے تاکہ تُم کو پاک دامن کُنواری کی مانِند مسِیح کے پاس حاضِر کرُوں۔= 9 کاش کہ تم میری تھوڑی سی بیوُقُوفی کی برداشت کر سکتے! ہاں تُم میری برداشت کرتے تو ہو۔B<} کیونکہ جو اپنی نیک نامی جتاتا ہے وہ مقبُول نہیں بلکہ جِس کو خُداوند نیک نام ٹھہراتا ہے وُہی مقبُول ہے۔L; غرض جو فخر کرے وہ خُداوند پر فخر کرے۔?:w تاکہ تُمہاری سرحدّ سے پرے خُوشخبری پُہنچا دیں نہ کہ غَیر کے عِلاقہ میں بنی بنائی چِیزوں پر فخر کریں۔J9  اور ہم اندازہ سے زِیادہ یعنی اَوروں کی مِحنتوں پر فخر نہیں کرتے لیکن اُمِّیدوار ہیں کہ جب تُمہارے اِیمان میں ترقّی ہو تو ہم تُمہارے سبب سے اپنے عِلاقہ کے مُوافِق اَور بھی بڑھیں۔8 کیونکہ ہم اپنے آپ کو حد سے زیادہ نہیں بڑھاتے جَیسے کہ تُم تک نہ پُہنچنے کی صُورت میں ہوتا بلکہ ہم مسِیح کی خُوشخبری دیتے ہُوئے تُم تک پُہنچ گئے تھے۔ ~~||n{Pz8y3xxwvv u}ttsSr}qppKonVmm#l%ksjBi[hgffeXdd"cbwaa-__Y^]]$\h[ZZ1YXXAWWgVsU|USSRQQPP/OOMMLKKJJIIHUGG.FEDDo==<;a:y9887<65443m2n1001/].%-[,+**C)('O&%%?$b##9""!VIXLi ,`rXE y  1ys> <z.aU0 اور یہ اُترنے والا وُہی ہے جو سب آسمانوں سے بھی اُوپر چڑھ گیا تاکہ سب چِیزوں کو معمُور کرے)۔=`s0 (اُس کے چڑھنے سے اَور کیا پایا جاتا ہے سِوا اِس کے کہ وہ زمِین کے نِیچے کے عِلاقہ میں اُترا بھی تھا؟۔H_ 0اِسی واسطے وہ فرماتا ہے کہ جب وہ عالَمِ بالا پر چڑھا تو قَیدیوں کو ساتھ لے گیا اور آدمِیوں کو اِنعام دِئے۔ ^0اور ہم میں سے ہر ایک پر مسِیح کی بخشِش کے اندازہ کے مُوافِق فضل ہُؤا ہے۔]70اور سب کا خُدا اور باپ ایک ہی ہے ۔جو سب کے اُوپر اور سب کے درمِیان اور سب کے اندر ہے۔e\C0ایک ہی خُداوند ہے ۔ ایک ہی اِیمان ۔ ایک ہی بپتِسمہ۔G[0ایک ہی بدن ہے اور ایک ہی رُوح ۔ چُنانچہ تُمہیں جو بُلائے گئے تھے اپنے بُلائے جانے سے اُمّید بھی ایک ہی ہے۔Zy0اور اِسی کوشِش میں رہو کہ رُوح کی یگانگی صُلح کے بند سے بندھی رہے۔Y50یعنی کمال فروتنی اور حِلم کے ساتھ تحمُّل کر کے مُحبّت سے ایک دُوسرے کی برداشت کرو۔YX -0پس مَیں جو خُداوند میں قَیدی ہُوں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ جِس بُلاوے سے تُم بُلائے گئے تھے اُس کے لائِق چال چلو۔3W_0کلِیسیا میں اور مسِیح یِسُو ع میں پُشت در پُشت اور ابدُا لآباد اُس کی تمجِید ہوتی رہے ۔ آمِین۔fVE0اب جو اَیسا قادِر ہے کہ اُس قُدرت کے مُوافِق جو ہم میں تاثِیر کرتی ہے ہماری درخواست اور خیال سے بُہت زِیادہ کام کر سکتا ہے۔BU}0اور مسِیح کی اُس مُحبّت کو جان سکو جو جاننے سے باہر ہے تاکہ تُم خُدا کی ساری معمُوری تک معمُور ہو جاؤ۔@Ty0سب مُقدّسوں سمیت بخُوبی معلُوم کر سکو کہ اُس کی چَوڑائی اور لمبائی اور اُونچائی اور گہرائی کِتنی ہے۔TS!0اور اِیمان کے وسِیلہ سے مسِیح تُمہارے دِلوں میں سکُونت کرے تاکہ تُم مُحبّت میں جڑ پکڑ کے اور بُنیاد قائِم کر کے۔sR_0کہ وہ اپنے جلال کی دَولت کے مُوافِق تُمہیں یہ عِنایت کرے کہ تُم اُس کے رُوح سے اپنی باطِنی اِنسانِیّت میں بُہت ہی زور آور ہو جاؤ۔bQ=0جِس سے آسمان اور زمِین کا ہر ایک خاندان نامزد ہے۔bP=0اِس سبب سے مَیں اُس باپ کے آگے گُھٹنے ٹیکتا ہُوں۔O0 پس مَیں درخواست کرتا ہُوں کہ تُم میری اُن مُصِیبتوں کے سبب سے جو تُمہاری خاطِر سہتا ہُوں ہمّت نہ ہارو کیونکہ وہ تُمہارے لِئے عِزّت کا باعِث ہیں۔N'0 جِس میں ہم کو اُس پر اِیمان رکھنے کے سبب سے دِلیری ہے اور بھروسے کے ساتھ رسائی۔M'0 اُس ازلی اِرادہ کے مُطابِق جو اُس نے ہمارے خُداوند مسِیح یِسُو ع میں کِیا تھا۔xLi0 تاکہ اب کلِیسیا کے وسِیلہ سے خُدا کی طرح طرح کی حِکمت اُن حُکومت والوں اور اِختیار والوں کو جو آسمانی مقاموں میں ہیں معلُوم ہو جائے۔`K90 اور سب پر یہ بات رَوشن کرُوں کہ جو بھید ازل سے سب چِیزوں کے پَیدا کرنے والے خُدا میں پوشِیدہ رہا اُس کا کیا اِنتِظام ہے۔iJK0مُجھ پر جو سب مُقدّسوں میں چھوٹے سے چھوٹا ہُوں یہ فضل ہُؤا کہ مَیں غَیر قَوموں کو مسِیح کی بے قِیاس دَولت کی خُوشخبری دُوں۔GI0اور خُدا کے اُس فضل کی بخشِش سے جو اُس کی قُدرت کی تاثِیر سے مُجھ پر ہُؤا مَیں اِس خُوشخبری کا خادِم بنا۔dHA0یعنی یہ کہ مسِیح یِسُو ع میں غَیر قَومیں خُوشخبری کے وسِیلہ سے مِیراث میں شرِیک اور بدن میں شامِل اور وعدہ میں داخِل ہیں۔rG]0جو اَور زمانوں میں بنی آدم کو اِس طرح معلُوم نہ ہُؤا تھا جِس طرح اُس کے مُقدّس رسُولوں اور نبِیوں پر رُوح میں اب ظاہِر ہو گیا ہے۔F'0جِسے پڑھ کر تُم معلُوم کر سکتے ہو کہ مَیں مسِیح کا وہ بھید کِس قدر سمجھتا ہُوں۔#0کیونکہ اُسی کے وسِیلہ سے ہم دونوں کی ایک ہی رُوح میں باپ کے پاس رسائی ہوتی ہے۔)=K0اور اُس نے آ کر تُمہیں جو دُور تھے اور اُنہیں جو نزدِیک تھے دونوں کو صُلح کی خُوشخبری دی۔$<A0اور صلِیب پر دُشمنی کو مِٹا کر اور اُس کے سبب سے دونوں کو ایک تن بنا کر خُدا سے مِلائے۔A;{0چُنانچہ اُس نے اپنے جِسم کے ذرِیعہ سے دُشمنی یعنی وہ شرِیعت جِس کے حُکم ضابِطوں کے طَور پر تھے مَوقُوف کر دی تاکہ دونوں سے اپنے آپ میں ایک نیا اِنسان پَیدا کر کے صُلح کرا دے۔B:}0کیونکہ وُہی ہماری صُلح ہے جِس نے دونوں کو ایک کر لِیا اور جُدائی کی دِیوار کو جو بِیچ میں تھی ڈھا دِیا۔$9A0 مگر تُم جو پہلے دُور تھے اب مسِیح یِسُو ع میں مسِیح کے خُون کے سبب سے نزدِیک ہو گئے ہو۔|8q0 اگلے زمانہ میں مسِیح سے جُدا اور اِسرا ئیل کی سلطنت سے خارِج اور وعدہ کے عہدوں سے نا واقِف اور نااُمّید اور دُنیا میں خُدا سے جُدا تھے۔730 پس یاد کرو کہ تُم جو جِسم کے رُو سے غَیر قَوم والے ہو اور وہ لوگ جو جِسم میں ہاتھ سے کِئے ہُوئے خَتنہ کے سبب سے مختُون کہلاتے ہیں تُم کو نامختُون کہتے ہیں۔60 کیونکہ ہم اُسی کی کارِیگری ہیں اور مسِیح یِسُو ع میں اُن نیک اَعمال کے واسطے مخلُوق ہُوئے جِن کو خُدا نے پہلے سے ہمارے کرنے کے لِئے تیّار کِیا تھا۔_570 اور نہ اَعمال کے سبب سے ہے تاکہ کوئی فخر نہ کرے۔A4{0کیونکہ تُم کو اِیمان کے وسِیلہ سے فضل ہی سے نجات مِلی ہے اور یہ تُمہاری طرف سے نہیں ۔ خُدا کی بخشِش ہے۔X3)0تاکہ وہ اپنی اُس مِہربانی سے جو مسِیح یِسُو ع میں ہم پر ہے آنے والے زمانوں میں اپنے فضل کی بے نِہایت دَولت دِکھائے۔32_0اور مسِیح یِسُو ع میں شامِل کر کے اُس کے ساتھ جِلایا اور آسمانی مقاموں پر اُس کے ساتھ بِٹھایا۔;1o0جب قصُوروں کے سبب سے مُردہ ہی تھے تو ہم کومسِیح کے ساتھ زِندہ کِیا ۔ (تُم کو فضل ہی سے نجات مِلی ہے)۔00مگر خُدا نے اپنے رَحم کی دَولت سے اُس بڑی مُحبّت کے سبب سے جو اُس نے ہم سے کی۔0/Y0اِن میں ہم بھی سب کے سب پہلے اپنے جِسم کی خواہِشوں میں زِندگی گُذارتے اور جِسم اور عقل کے اِرادے پُورے کرتے تھے اور دُوسروں کی مانِند طبعی طَور پر غضب کے فرزند تھے۔.-0جِن میں تُم پیشتر دُنیا کی روِش پر چلتے تھے اور ہوا کی عمل داری کے حاکِم یعنی اُس رُوح کی پَیروی کرتے تھے جو اَب نافرمانی کے فرزندوں میں تاثِیر کرتی ہے۔- 10اور اُس نے تُمہیں بھی زِندہ کِیا جب اپنے قصُوروں اور گُناہوں کے سبب سے مُردہ تھے۔, 0یہ اُس کا بدن ہے اور اُسی کی معمُوری جو ہر طرح سے سب کا معمُور کرنے والا ہے۔.+ W0اور سب کُچھ اُس کے پاؤں تلے کر دِیا اور اُس کو سب چِیزوں کا سردار بنا کر کلِیسیا کو دے دِیا۔* +0اور ہر طرح کی حُکومت اور اِختیار اور قُدرت اور رِیاست اور ہر ایک نام سے بُہت بُلند کِیا جو نہ صِرف اِس جہان میں بلکہ آنے والے جہان میں بھی لِیا جائے گا۔/) Y0جو اُس نے مسِیح میں کی جب اُسے مُردوں میں سے جِلا کر اپنی د ہنی طرف آسمانی مقاموں پر بِٹھایا۔E( 0اور ہم اِیمان لانے والوں کے لِئے اُس کی بڑی قُدرت کیا ہی بے حد ہے ۔ اُس کی بڑی قُوّت کی تاثِیر کے مُوافِق۔3' a0اور تُمہارے دِل کی آنکھیں رَوشن ہو جائیں تاکہ تُم کو معلُوم ہو کہ اُس کے بُلانے سے کَیسی کُچھ اُمّید ہے اور اُس کی مِیراث کے جلال کی دَولت مُقدّسوں میں کَیسی کُچھ ہے۔O& 0کہ ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کا خُدا جو جلال کا باپ ہے تُمہیں اپنی پہچان میں حِکمت اور مُکاشفہ کی رُوح بخشے۔#% A0تُمہاری بابت شُکر کرنے سے باز نہیں آتا اور اپنی دُعاؤں میں تُمہیںیادکِیا کرتا ہُوں۔U$ %0اِس سبب سے مَیں بھی اُس اِیمان کا جو تُمہارے درمِیان خُداوند یِسُو ع پر ہے اور سب مُقدّسوں پر ظاہِر ہے حال سُن کر۔6# g0وُہی خُدا کی مِلکِیّت کی مخلصی کے لِئے ہماری مِیراث کا بَیعانہ ہے تاکہ اُس کے جلال کی سِتایش ہو۔z" o0 اور اُسی میں تُم پر بھی جب تُم نے کلامِ حق کو سُنا جو تُمہاری نجات کی خُوشخبری ہے اور اُس پر اِیمان لائے پاک مَوعُودہ رُوح کی مُہر لگی۔! #0 تاکہ ہم جو پہلے سے مسِیح کی اُمّید میں تھے اُس کے جلال کی سِتایش کا باعِث ہوں۔V  '0 اُسی میں ہم بھی اُس کے اِرادہ کے مُوافِق جو اپنی مرضی کی مصلحت سے سب کُچھ کرتا ہے پیشتر سے مُقرّر ہو کر مِیراث بنے۔k Q0 تاکہ زمانوں کے پُورے ہونے کا اَیسا اِنتِظام ہو کہ مسِیح میں سب چِیزوں کا مجمُوعہ ہو جائے ۔ خواہ وہ آسمان کی ہوں خواہ زمِین کی۔\ 30 چُنانچہ اُس نے اپنی مرضی کے بھید کو اپنے اُس نیک اِرادہ کے مُوافِق ہم پر ظاہِر کِیا ۔ جِسے اپنے آپ میں ٹھہرا لِیا تھا۔ 0جو اُس نے ہر طرح کی حِکمت اور دانائی کے ساتھ کثرت سے ہم پر نازِل کِیا۔Q 0ہم کو اُس میں اُس کے خُون کے وسِیلہ سے مخلصی یعنی قصُوروں کی مُعافی اُس کے اُس فضل کی دَولت کے مُوافِق حاصِل ہے۔  0تاکہ اُس کے اُس فضل کے جلال کی سِتایش ہو جو ہمیں اُس عزِیز میں مُفت بخشا۔| s0اور اُس نے اپنی مرضی کے نیک اِرادہ کے مُوافِق ہمیں اپنے لِئے پیشتر سے مُقرّر کِیا کہ یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے اُس کے لے پالک بیٹے ہوں۔Q 0چُنانچہ اُس نے ہم کو بنایِ عالَم سے پیشتر اُس میں چُن لِیا تاکہ ہم اُس کے نزدِیک مُحبّت میں پاک اور بے عَیب ہوں۔c A0ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے خُدا اور باپ کی حمد ہو جِس نے ہم کو مسِیح میں آسمانی مقاموں پر ہر طرح کی رُوحانی برکت بخشی۔. W0ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔} w0پَولُس کی طرف سے جو خُدا کی مرضی سے مسِیح یِسُو ع کا رسُول ہے اُن مُقدّسوں کے نام جو اِفِسُس میں ہیں اور مسِیح یِسُوع میں اِیمان دار ہیں۔1&اَے بھائِیو! ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کا فضل تُمہاری رُوح کے ساتھ رہے ۔ آمِین۔3_&آگے کو کوئی مُجھے تکلِیف نہ دے کیونکہ مَیں اپنے جِسم پر یِسُو ع کے داغ لِئے ہُوئے پِھرتا ہُوں۔6e&اور جِتنے اِس قاعِدہ پر چلیں اُنہیں اور خُدا کے اِسرا ئیل کو اِطمِینان اور رَحم حاصِل ہوتا رہے۔ &کیونکہ نہ خَتنہ کُچھ چِیز ہے نہ نامختُونی بلکہ نئے سِرے سے مخلُوق ہونا۔/W&لیکن خُدا نہ کرے کہ مَیں کِسی چِیز پر فخر کرُوں سِوا اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کی صلِیب کے جِس سے دُنیا میرے اِعتبار سے مصلُوب ہُوئی اور مَیں دُنیا کے اِعتبار سے۔{& کیونکہ خَتنہ کرانے والے خُود بھی شرِیعت پر عمل نہیں کرتے مگر تُمہارا خَتنہ اِس لِئے کرانا چاہتے ہیں کہ تُمہاری جِسمانی حالت پر فخر کریں۔{o& جِتنے لوگ جِسمانی نمُود چاہتے ہیں وہ تُمہیں خَتنہ کرانے پر مجبُور کرتے ہیں ۔ صِرف اِس لِئے کہ مسِیح کی صلِیب کے سبب سے ستائے نہ جائیں۔& دیکھو ۔ مَیں نے کَیسے بڑے بڑے حَرفوں میں تُم کو اپنے ہاتھ سے لِکھا ہے۔7 g& پس جہاں تک مَوقع مِلے سب کے ساتھ نیکی کریں خاص کر اہلِ اِیمان کے ساتھ۔ اِختتامی اِنتباہ اور سلام$ A& ہم نیک کام کرنے میں ہِمّت نہ ہاریں کیونکہ اگر بے دِل نہ ہوں گے تو عَین وقت پر کاٹیں گے۔z m&جو کوئی اپنے جِسم کے لِئے بوتا ہے وہ جِسم سے ہلاکت کی فصل کاٹے گا اور جو رُوح کے لِئے بوتا ہے وہ رُوح سے ہمیشہ کی زِندگی کی فصل کاٹے گا۔. U&فریب نہ کھاؤ ۔ خُدا ٹھٹّھوں میں نہیں اُڑایا جاتا کیونکہ آدمی جو کُچھ بوتا ہے وُہی کاٹے گا۔ &کلام کی تعلِیم پانے والا تعلِیم دینے والے کو سب اچّھی چِیزوں میں شرِیک کرے۔O&کیونکہ ہر شخص اپنا ہی بوجھ اُٹھائے گا۔O&پس ہر شخص اپنے ہی کام کو آزما لے ۔ اِس صُورت میں اُسے اپنی ہی بابت فخر کرنے کا مَوقع ہو گا نہ کہ دُوسرے کی بابت۔'G&کیونکہ اگر کوئی شخص اپنے آپ کو کُچھ سمجھے اور کُچھ بھی نہ ہو تو اپنے آپ کو دھوکادیتا ہے۔&تُم ایک دُوسرے کا بار اُٹھاؤ اور یُوں مسِیح کی شرِیعت کو پُورا کرو۔4 c&اَے بھائِیو! اگر کوئی آدمی کِسی قصُور میں پکڑا بھی جائے تو تُم جو رُوحانی ہو اُس کو حِلم مِزاجی سے بحال کرو اور اپنا بھی خیال رکھ ۔ کہِیں تُو بھی آزمایش میں نہ پڑ جائے۔{&ہم بے جا فخر کر کے نہ ایک دُوسرے کو چِڑائیں نہ ایک دُوسرے سے جَلیں۔y&اگر ہم رُوح کے سبب سے زِندہ ہیں تو رُوح کے مُوافِق چلنا بھی چاہیے۔B}&اور جو مسِیح یِسُؔوع کے ہیں اُنہوں نے جِسم کو اُس کی رَغبتوں اور خواہِشوں سمیت صلِیب پر کھینچ دِیا ہے۔{o&حِلم ۔ پرہیزگاری ہے ۔ اَیسے کاموں کی کوئی شرِیعت مُخالِف نہیں۔!;&مگر رُوح کا پھل مُحبّت ۔ خُوشی ۔ اِطمِینان ۔ تحمُّل ۔ مِہربانی ۔ نیکی ۔ اِیمان داری۔H~ &بُغض ۔ نشہ بازی ۔ ناچ رنگ اور اَور اِن کی مانِند ۔ اِن کی بابت تُمہیں پہلے سے کہے دیتا ہُوں جَیسا کہ پیشتر جتا چُکا ہُوں کہ اَیسے کام کرنے والے خُدا کی بادشاہی کے وارِث نہ ہوں گے۔}7&بُت پرستی ۔ جادُوگری ۔ عداوتیں ۔ جھگڑا ۔ حسد ۔ غُصّہ ۔ تفرِقے ۔ جُدائیاں ۔ بِدعتیں۔|w&اب جِسم کے کام تو ظاہِر ہیں یعنی حرام کاری۔ ناپاکی ۔ شہوَت پرستی۔~{u&اور اگر تُم رُوح کی ہدایت سے چلتے ہو تو شرِیعت کے ماتحت نہیں رہے۔ozW&کیونکہ جِسم رُوح کے خِلاف خواہِش کرتا ہے اور رُوح جِسم کے خِلاف اور یہ ایک دُوسرے کے مُخالِف ہیں تاکہ جو تُم چاہتے ہو وہ نہ کرو۔'yG&مگر مَیں یہ کہتا ہُوں کہ رُوح کے مُوافِق چلو تو جِسم کی خواہِش کو ہرگِز پُورا نہ کرو گے۔?xw&لیکن اگر تُم ایک دُوسرے کو کاٹتے اور پھاڑے کھاتے ہو تو خبردار رہنا کہ ایک دُوسرے کا ستیاناس نہ کر دو۔Tw!&کیونکہ ساری شرِیعت پر ایک ہی بات سے پُورا عمل ہو جاتا ہے یعنی اِس سے کہ تُو اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ۔v!& اَے بھائِیو! تُم آزادی کے لِئے بُلائے تو گئے ہو مگر اَیسا نہ ہو کہ وہ آزادی جِسمانی باتوں کا مَوقع بنے بلکہ مُحبّت کی راہ سے ایک دُوسرے کی خِدمت کرو۔qu[& کاش کہ تُمہارے بے قرار کرنے والے اپنا تعلُّق قطع کر لیتے۔rt]& اور اَے بھائِیو! مَیں اگر اب تک خَتنہ کی مُنادی کرتا ہُوں تو اب تک ستایا کیوں جاتا ہُوں؟ اِس صُورت میں صلِیب کی ٹھوکر تو جاتی رہی۔osW& مُجھے خُداوند میں تُم پر یہ بھروسا ہے کہ تُم اَور طرح کا خیال نہ کرو گے لیکن جو تُمہیں گھبرا دیتا ہے وہ خواہ کوئی ہو سزا پائے گا۔qr[& تھوڑا سا خمِیر سارے گُندھے ہُوئے آٹے کو خمِیر کر دیتا ہے۔aq;&یہ ترغِیب تُمہارے بُلانے والے کی طرف سے نہیں ہے۔p &تُم تو اچّھی طرح دَوڑ رہے تھے ۔ کِس نے تُمہیں حق کے ماننے سے روک دِیا؟۔Fo&اور مسِیح یِسُو ع میں نہ تو خَتنہ کُچھ کام کا ہے نہ نا مختُونی مگر اِیمان جو مُحبّت کی راہ سے اثر کرتا ہے۔n&کیونکہ ہم رُوح کے باعِث اِیمان سے راست بازی کی اُمّید بر آنے کے مُنتظِر ہیں۔+mO&تُم جو شرِیعت کے وسِیلہ سے راست باز ٹھہرنا چاہتے ہو مسِیح سے الگ ہو گئے اور فضل سے محرُوم۔?lw&بلکہ مَیں ہر ایک خَتنہ کرانے والے شخص پر پِھر گواہی دیتا ہُوں کہ اُسے تمام شرِیعت پر عمل کرنا فرض ہے۔>ku&دیکھو مَیں پَولُس تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر تُم خَتنہ کراؤ گے تو مسِیح سے تُم کو کُچھ فائِدہ نہ ہو گا۔7j i&مسِیح نے ہمیں آزاد رہنے کے لِئے آزاد کِیا ہے پس قائِم رہو اور دوبارہ غُلامی کے جُوئے میں نہ جُتو۔piY&پس اَے بھائِیو! ہم لَونڈی کے فرزند نہیں بلکہ آزاد کے ہیں۔}hs&مگر کِتابِ مُقدّس کیا کہتی ہے؟ یہ کہ لَونڈی اور اُس کے بیٹے کو نِکال دے کیونکہ لَونڈی کا بیٹا آزاد کے بیٹے کے ساتھ ہرگِز وارِث نہ ہو گا۔:gm&اور جَیسے اُس وقت جِسمانی پَیدایش والا رُوحانی پَیدایش والے کو ستاتا تھا وَیسے ہی اب بھی ہوتا ہے۔ffE&پس اَے بھائِیو! ہم اِضحا ق کی طرح وعدہ کے فرزند ہیں۔eeC&کیونکہ لِکھا ہے کہ اَے بانجھ! تُو جِس کے اَولاد نہیں ہوتی خُوشی منا ۔ تُو جو دردِ زِہ سے ناواقِف ہے آواز بُلند کر کے چِلّا کیونکہ بیکس چھوڑی ہُوئی کی اَولاد شَوہر والی کی اَولاد سے زِیادہ ہو گی۔sd_&مگر عالَمِ بالا کی یروشلِیم آزاد ہے اور وُہی ہماری ماں ہے۔Nc&اور ہاجر ہ عرب کا کوہِ سِینا ہے اور مَوجُودہ یروشلِیم اُس کا جواب ہے کیونکہ وہ اپنے لڑکوں سمیت غُلامی میں ہے۔ b &اِن باتوں میں تمثِیل پائی جاتی ہے اِس لِئے کہ یہ عَورتیں گویا دو عہد ہیں ۔ ایک کوہِ سِینا پر کا جِس سے غُلام ہی پَیدا ہوتے ہیں اور وہ ہاجر ہ ہے۔a)&مگر لَونڈی کا بیٹا جِسمانی طَور پر اور آزاد کا بیٹا وعدہ کے سبب سے پَیدا ہُؤا۔`&یہ لِکھا ہے کہ ابرہا م کے دو بیٹے تھے ۔ ایک لَونڈی سے ۔ دُوسرا آزاد سے۔%_C&مُجھ سے کہو تو ۔ تُم جو شرِیعت کے ماتحت ہونا چاہتے ہو کیا شرِیعت کی بات کو نہیں سُنتے؟۔<^q&جی چاہتا ہے کہ اب تُمہارے پاس مَوجُود ہو کر اَور طرح سے بولُوں کیونکہ مُجھے تُمہاری طرف سے شُبہ ہے۔E]&اَے میرے بچّو! تُمہاری طرف سے مُجھے پِھر جننے کے سے دَرد لگے ہیں ۔ جب تک کہ مسِیح تُم میں صُورت نہ پکڑ لے۔g\G&لیکن یہ اچّھی بات ہے کہ نیک اَمر میں دوست بنانے کی ہر وقت کوشِش کی جائے ۔ نہ صِرف اُسی وقت جب مَیں تُمہارے پاس مَوجُود ہُوں۔[&وہ تُمہیں دوست بنانے کی کوشِش تو کرتے ہیں مگر نیک نِیّتی سے نہیں بلکہ وہ تُمہیں خارِج کرانا چاہتے ہیں تاکہ تُم اُن ہی کو دوست بنانے کی کوشِش کرو۔uZc&تو کیا تُم سے سچ بولنے کے سبب سے مَیں تُمہارا دُشمن بن گیا؟۔bY=&پس تُمہارا وہ خُوشی منانا کہاں گیا؟ مَیں تُمہارا گواہ ہُوں کہ اگر ہو سکتا تو تُم اپنی آنکھیں بھی نِکال کر مُجھے دے دیتے۔,XQ&اور تُم نے میری اُس جِسمانی حالت کو جو تُمہاری آزمایش کا باعِث تھی نہ حقِیر جانا نہ اُس سے نفرت کی اور خُدا کے فرِشتہ بلکہ مسِیح یِسُو ع کی مانِند مُجھے مان لِیا۔-WS& بلکہ تُم جانتے ہو کہ مَیں نے پہلی دفعہ جِسم کی کمزوری کے سبب سے تُم کو خُوشخبری سُنائی تھی۔yVk& اَے بھائِیو! مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ میری مانِند ہو جاؤ کیونکہ مَیں بھی تُمہاری مانِند ہُوں ۔ تُم نے میرا کُچھ بِگاڑا نہیں۔/UW& مُجھے تُمہاری بابت ڈر ہے ۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ جو مِحنت مَیں نے تُم پر کی ہے بے فائِدہ جائے۔{To& تُم دِنوں اور مہِینوں اور مُقرّرہ وقتوں اور برسوں کو مانتے ہو۔7Sg& مگر اب جو تُم نے خُدا کو پہچانا بلکہ خُدا نے تُم کو پہچانا تو اُن ضعِیف اور نِکمّی اِبتدائی باتوں کی طرف کِس طرح پِھر رجُوع ہوتے ہو جِن کی دوبارہ غُلامی کرنا چاہتے ہو؟۔4Ra&لیکن اُس وقت خُدا سے ناواقِف ہو کر تُم اُن معبُودوں کی غُلامی میں تھے جو اپنی ذات سے خُدا نہیں۔)QK&پس اب تُو غُلام نہیں بلکہ بیٹا ہے اور جب بیٹا ہُؤا تو خُدا کے وسِیلہ سے وارِث بھی ہُؤا۔`P9&اور چُونکہ تُم بیٹے ہو اِس لِئے خُدا نے اپنے بیٹے کا رُوح ہمارے دِلوں میں بھیجا جو ابّا یعنی اَے باپ! کہہ کر پُکارتا ہے۔O-&تاکہ شرِیعت کے ماتحتوں کو مول لے کر چُھڑا لے اور ہم کو لے پالک ہونے کا درجہ مِلے۔QN&لیکن جب وقت پُورا ہو گیا تو خُدا نے اپنے بیٹے کو بھیجا جو عَورت سے پَیدا ہُؤا اور شرِیعت کے ماتحت پَیدا ہُؤا۔-MS&اِسی طرح ہم بھی جب بچّے تھے تو دُنیوی اِبتدائی باتوں کے پابند ہو کر غُلامی کی حالت میں رہے۔)LK&بلکہ جو مِیعاد باپ نے مُقرّر کی اُس وقت تک سرپرستوں اور مُختاروں کے اِختیار میں رہتا ہے۔EK &لیکن مَیں یہ کہتا ہُوں کہ وارِث جب تک بچّہ ہے اگرچہ وہ سب کا مالِک ہے اُس میں اور غُلام میں کُچھ فرق نہیں۔J &اور اگر تُم مسِیح کے ہو تو ابرہا م کی نسل اور وعدہ کے مُطابِق وارِث ہو۔YI+&نہ کوئی یہُودی رہا نہ یُونانی۔ نہ کوئی غُلام نہ آزاد ۔ نہ کوئی مَرد نہ عَورت کیونکہ تُم سب مسِیح یِسُو ع میں ایک ہو۔H&اور تُم سب جِتنوں نے مسِیح میں شامِل ہونے کا بپتِسمہ لِیا مسِیح کو پہن لِیا۔G'&کیونکہ تُم سب اُس اِیمان کے وسِیلہ سے جو مسِیح یِسُو ع میں ہے خُدا کے فرزند ہو۔cF?&مگر جب اِیمان آ چُکا تو ہم اُستاد کے ماتحت نہ رہے۔+EO&پس شرِیعت مسِیح تک پُہنچانے کو ہمارا اُستاد بنی تاکہ ہم اِیمان کے سبب سے راست باز ٹھہریں۔Dy&اِیمان کے آنے سے پیشتر شرِیعت کی ماتحتی میں ہماری نِگہبانی ہوتی تھی اور اُس اِیمان کے آنے تک جو ظاہِر ہونے والا تھا ہم اُسی کے پابند رہے۔C&مگر کِتابِ مُقدّس نے سب کو گُناہ کا ماتحت کر دِیا تاکہ وہ وعدہ جو یِسُو ع مسِیح پر اِیمان لانے پر مَوقُوف ہے اِیمان داروں کے حق میں پُورا کِیا جائے۔B+&پس کیا شرِیعت خُدا کے وعدوں کے خِلاف ہے؟ ہرگِز نہیں! کیونکہ اگر کوئی اَیسی شرِیعت دی جاتی جو زِندگی بخش سکتی تو البتّہ راست بازی شرِیعت کے سبب سے ہوتی۔`A9&اب درمِیانی ایک کا نہیں ہوتا مگر خُدا ایک ہی ہے۔>@u&پس شرِیعت کیا رہی؟ وہ نافرمانِیوں کے سبب سے بعد میں دی گئی کہ اُس نسل کے آنے تک رہے جِس سے وعدہ کِیا گیا تھا اور وہ فرِشتوں کے وسِیلہ سے ایک درمِیانی کی معرفت مُقرّر کی گئی۔W?'&کیونکہ اگر مِیراث شرِیعت کے سبب سے مِلی ہے تو وعدہ کے سبب سے نہ ہُوئی مگر ابرہا م کو خُدا نے وعدہ ہی کی راہ سے بخشی۔ > &میرا یہ مطلَب ہے کہ جِس عہد کی خُدا نے پہلے سے تصدِیق کی تھی اُس کو شرِیعت چار سَو تِیس برس کے بعد آ کر باطِل نہیں کر سکتی کہ وہ وعدہ لاحاصِل ہو۔ :~}h|{2yxww6vvuGtt"sfrrqpp o;n4mll"kUjRieihtggyffledd+ccObaa(``J_^]]O\E[.ZUZYCXWW> =\<;:99K8w7654/33210/.6-?,y+**.)|((w''&9%$#"!!o TdbX95"? m ` YlZrF:مگر ہمارا وطن آسمان پر ہے اور ہم ایک مُنجّی یعنی خُداوند یِسُو ع مسِیح کے وہاں سے آنے کے اِنتظار میں ہیں۔c?:اُن کا انجام ہلاکت ہے ۔ اُن کا خُدا پیٹ ہے ۔ وہ اپنی شرم کی باتوں پر فخر کرتے ہیں اور دُنیا کی چِیزوں کے خیال میں رہتے ہیں۔ ~:کیونکہ بُہتیرے اَیسے ہیں جِن کا ذِکر مَیں نے تُم سے بارہا کِیا ہے اور اب بھی رو رو کر کہتا ہُوں کہ وہ اپنے چال چلن سے مسِیح کی صلِیب کے دُشمن ہیں۔h}I:اَے بھائِیو! تُم سب مِل کر میری مانِند بنو اور اُن لوگوں کو پہچان رکھّو جو اِس طرح چلتے ہیں جِس کا نمُونہ تُم ہم میں پاتے ہو۔f|E:بہر حال جہاں تک ہم پُہنچے ہیں اُسی کے مُطابِق چلیں۔{}:پس ہم میں سے جِتنے کامِل ہیں یِہی خیال رکھّیں اور اگر کِسی بات میں تُمہارا اَور طرح کا خیال ہو تو خُدا اُس بات کو بھی تُم پر ظاہِر کر دے گا۔mzS:نِشان کی طرف دَوڑا ہُؤا جاتا ہُوں تاکہ اُس اِنعام کو حاصِل کرُوں جِس کے لِئے خُدا نے مُجھے مسِیح یِسُو ع میں اُوپر بُلایا ہے۔y!: اَے بھائِیو! میرا یہ گُمان نہیں کہ پکڑ چُکا ہُوں بلکہ صِرف یہ کرتا ہُوں کہ جو چِیزیں پِیچھے رہ گئِیں اُن کو بُھول کر آگے کی چِیزوں کی طرف بڑھا ہُؤا۔x: یہ غرض نہیں کہ مَیں پا چُکا یا کامِل ہو چُکا ہُوں بلکہ اُس چِیز کے پکڑنے کے لِئے دَوڑا ہُؤا جاتا ہُوں جِس کے لِئے مسِیح یِسُوع نے مُجھے پکڑا تھا۔sw_: تاکہ کِسی طرح مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے دَرجہ تک پہنچُوں۔v : اور مَیں اُس کو اور اُس کے جی اُٹھنے کی قُدرت کو اور اُس کے ساتھ دُکھوں میں شرِیک ہونے کو معلُوم کرُوں اور اُس کی مَوت سے مُشابہت پَیدا کرُوں۔Ju : اور اُس میں پایا جاؤُں ۔ نہ اپنی اُس راست بازی کے ساتھ جو شرِیعت کی طرف سے ہے بلکہ اُس راست بازی کے ساتھ جو مسِیح پر اِیمان لانے کے سبب سے ہے اور خُدا کی طرف سے اِیمان پر مِلتی ہے۔~tu:بلکہ مَیں اپنے خُداوند مسِیح یِسُو ع کی پہچان کی بڑی خُوبی کے سبب سے سب چِیزوں کو نُقصان سمجھتا ہُوں ۔ جِس کی خاطِر مَیں نے سب چِیزوں کا نُقصان اُٹھایا اور اُن کو کُوڑا سمجھتا ہُوں تاکہ مسِیح کو حاصِل کرُوں۔*sM:لیکن جِتنی چِیزیں میرے نفع کی تِھیں اُن ہی کو مَیں نے مسِیح کی خاطِر نُقصان سمجھ لِیا ہے۔(rI:جوش کے اِعتبار سے کلِیسیا کا ستانے والا ۔ شرِیعت کی راست بازی کے اِعتبار سے بے عَیب تھا۔qy:آٹھویں دِن میرا خَتنہ ہُؤا ۔ اِسرائیل کی قَوم اور بِنیمین کے قبِیلہ کا ہُوں ۔ عِبرانِیوں کا عِبرانی۔ شرِیعت کے اِعتبار سے فرِیسی ہُوں۔opW:گو مَیں تو جِسم کا بھی بھروسا کر سکتا ہُوں اگر کِسی اَور کو جِسم پر بھروسا کرنے کا خیال ہو تو مَیں اُس سے بھی زیادہ کر سکتا ہُوں۔toa:کیونکہ مختُون تو ہم ہیں جو خُدا کے رُوح کی ہدایت سے عِبادت کرتے ہیں اور مسِیح یِسُو ع پر فخر کرتے ہیں اور جِسم کا بھروسا نہیں کرتے۔n:کُتّوں سے خبردار رہو ۔ بدکاروں سے خبردار رہو ۔ کٹوانے والوں سے خبردار رہو۔xm k:غرض میرے بھائِیو! خُداوند میں خُوش رہو ۔ تُمہیں ایک ہی بات بار بار لِکھنے میں مُجھے تو کُچھ دِقّت نہیں اور تُمہاری اِس میں حِفاظت ہے۔l:اِس لِئے کہ وہ مسِیح کے کام کی خاطِر مَرنے کے قرِیب ہو گیا تھا اور اُس نے جان لگا دی تاکہ جو کمی تُمہاری طرف سے میری خِدمت میں ہُوئی اُسے پُورا کرے۔#k?:پس تُم اُس سے خُداوند میں کمال خُوشی کے ساتھ مِلنا اور اَیسے شخصوں کی عِزّت کِیا کرو۔tja:اِس لِئے مُجھے اُس کے بھیجنے کا اَور بھی زِیادہ خیال ہُؤا کہ تُم بھی اُس کی مُلاقات سے پِھر خُوش ہو جاؤ اور میرا بھی غم گھٹ جائے۔iiK:بے شک وہ بِیماری سے مَرنے کو تھا مگر خُدا نے اُس پر رحم کِیا اور فقط اُس ہی پر نہیں بلکہ مُجھ پر بھی تاکہ مُجھے غم پر غم نہ ہو۔Jh :کیونکہ وہ تُم سب کا بُہت مُشتاق تھا اور اِس واسطے بے قرار رہتا تھا کہ تُم نے اُس کی بِیماری کا حال سُنا تھا۔)gK:لیکن مَیں نے اِپفُردِتُس کو تُمہارے پاس بھیجنا ضرُور سمجھا ۔ وہ میرا بھائی اور ہم خِدمت اور ہم سِپاہ اور تُمہارا قاصِد اور میری حاجت رفع کرنے کے لِئے خادِم ہے۔tfa:اور مُجھے خُداوند پر بھروسا ہے کہ مَیں آپ بھی جلد آؤُں گا۔2e]:پس مَیں اُمّید کرتا ہُوں کہ جب اپنے حال کا انجام معلُوم کر لُوں گا تو اُسے فوراً بھیج دُوں گا۔ndU:لیکن تُم اُس کی پُختگی سے واقِف ہو کہ جَیسے بیٹا باپ کی خِدمت کرتا ہے وَیسے ہی اُس نے میرے ساتھ خُوشخبری پَھیلانے میں خِدمت کی۔qc[:سب اپنی اپنی باتوں کی فِکر میں ہیں نہ کہ یِسُو ع مسِیح کی۔b+:کیونکہ کوئی اَیسا ہم خیال میرے پاس نہیں جو صاف دِلی سے تُمہارے لِئے فِکرمند ہو۔a{:مُجھے خُداوند یِسُو ع میں اُمّید ہے کہ تِیمُتِھیُس کو تُمہارے پاس جلد بھیجُوں گا تاکہ تُمہارا اَحوال دریافت کر کے میری بھی خاطِر جمع ہو۔b`=:تُم بھی اِسی طرح خُوش ہو اور میرے ساتھ خُوشی کرو۔}_s:اور اگر مُجھے تُمہارے اِیمان کی قُربانی اور خِدمت کے ساتھ اپنا خُون بھی بہانا پڑے تَو بھی خُوش ہُوں اور تُم سب کے ساتھ خُوشی کرتا ہُوں۔k^O:اور زِندگی کا کلام پیش کرتے ہو) تاکہ مسِیح کے دِن مُجھے فخر ہو کہ نہ میری دَوڑ دُھوپ بے فائِدہ ہُوئی نہ میری مِحنت اَکارت گئی۔]%:تاکہ تُم بے عَیب اور بھولے ہو کر ٹیڑھے اور کجرَو لوگوں میں خُدا کے بے نُقص فرزند بنے رہو (جِن کے درمِیان تُم دُنیا میں چَراغوں کی طرح دِکھائی دیتے ہو۔Q\:سب کام شِکایت اور تَکرار بغَیرکِیاکرو۔D[: کیونکہ جو تُم میں نِیّت اور عمل دونوں کو اپنے نیک اِرادہ کو انجام دینے کے لِئے پَیدا کرتا ہے وہ خُدا ہے۔mZS: پس اَے میرے عزِیزو! جِس طرح تُم ہمیشہ سے فرمانبرداری کرتے آئے ہو اُسی طرح اب بھی نہ صِرف میری حاضِری میں بلکہ اِس سے بُہت زیادہ میری غَیر حاضِری میں ڈرتے اور کانپتے ہُوئے اپنی نجات کا کام کِئے جاؤ۔Y-: اور خُدا باپ کے جلال کے لِئے ہر ایک زُبان اِقرار کرے کہ یِسُوع مسِیح خُداوند ہے۔dXA: تاکہ یِسُو ع کے نام پر ہر ایک گُھٹناجُھکے۔ خَواہ آسمانِیوں کا ہو خَواہ زمِینِیوں کا ۔ خَواہ اُن کا جو زمِین کے نِیچے ہیں۔-WS: اِسی واسطے خُدا نے بھی اُسے بُہت سر بُلندکِیا اور اُسے وہ نام بخشا جو سب ناموں سے اعلیٰ ہے۔\V1:اور اِنسانی شکل میں ظاہِر ہو کر اپنے آپ کو پَست کر دِیا اور یہاں تک فرمانبردار رہا کہ مَوت بلکہ صلِیبی مَوت گوارا کی۔,UQ:بلکہ اپنے آپ کو خالی کر دِیا اور خادِم کی صُورت اِختیار کی اور اِنسانوں کے مُشابِہ ہو گیا۔'TG:اُس نے اگرچہ خُدا کی صُورت پر تھا خُدا کے برابر ہونے کو قبضہ میں رکھنے کی چِیز نہ سمجھا۔hSI:وَیسا ہی مِزاج رکھّو جَیسا مسِیح یِسُو ع کا بھی تھا۔R!:ہر ایک اپنے ہی اَحوال پر نہیں بلکہ ہر ایک دُوسروں کے اَحوال پر بھی نظر رکھّے۔-QS:تفرِقے اور بے جا فخر کے باعِث کُچھ نہ کرو بلکہ فروتنی سے ایک دُوسرے کو اپنے سے بِہتر سمجھے۔2P]:تو میری یہ خُوشی پُوری کرو کہ یک دِل رہو ۔ یکساں مُحبّت رکھّو ۔ ایک جان ہو ۔ ایک ہی خیال رکھّو۔ s:اور جو خُداوند میں بھائی ہیں اُن میں سے اکثر میرے قَید ہونے کے سبب سے دِلیر ہو کر بے خَوف خُدا کا کلام سُنانے کی زِیادہ جُرأت کرتے ہیں۔M= : یہاں تک کہ قَیصری سِپاہیوں کی ساری پلٹن اور باقی سب لوگوں میں مشہُور ہو گیا کہ مَیں مسِیح کے واسطے قَید ہُوں۔A< }: اور اَے بھائِیو! مَیں چاہتا ہُوں تُم جان لو کہ جو مُجھ پر گُذرا وہ خُوشخبری کی ترقّی ہی کا باعِث ہُؤا۔X; +: اور راست بازی کے پَھل سے جو یِسُو ع مسِیح کے سبب سے ہے بھرے رہو تاکہ خُدا کا جلال ظاہِر ہو اور اُس کی سِتایش کی جائے۔(: K: تاکہ عُمدہ عُمدہ باتوں کو پسند کر سکو اور مسِیح کے دِن تک صاف دِل رہو اور ٹھوکر نہ کھاؤ۔;9 q: اور یہ دُعا کرتا ہُوں کہ تُمہاری مُحبّت عِلم اور ہر طرح کی تمِیز کے ساتھ اَور بھی زِیادہ ہوتی جائے۔8 ):خُدا میرا گواہ ہے کہ مَیں مسِیح یِسُو ع کی سی اُلفت کر کے تُم سب کا مُشتاق ہُوں۔K7 :چُنانچہ واجِب ہے کہ مَیں تُم سب کی بابت اَیسا ہی خیال کرُوں کیونکہ تُم میرے دِل میں رہتے ہو اور میری قَید اور خُوشخبری کی جواب دِہی اور ثبُوت میں تُم سب میرے ساتھ فضل میں شرِیک ہو۔X6 +:اور مُجھے اِس بات کا بھروسا ہے کہ جِس نے تُم میں نیک کام شرُوع کِیا ہے وہ اُسے یِسُوع مسِیح کے دِن تک پُورا کر دے گا۔5 #:اِس لِئے کہ تُم اوّل روز سے لے کر آج تک خُوشخبری کے پَھیلانے میں شرِیک رہے ہو۔;4 q:اور ہر ایک دُعا میں جو تُمہارے لِئے کرتا ہُوں ہمیشہ خُوشی کے ساتھ تُم سب کے لِئے درخواست کرتا ہُوں۔3 :مَیں جب کبھی تُمہیں یاد کرتا ہُوں تو اپنے خُدا کا شُکر بجا لاتا ہُوں۔.2 W:ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔1 :مسِیح یِسُوع کے بندوں پَولُس اور تِیمُتِھیُس کی طرف سے فِلِپّی کے سب مُقدّسوں کے نام جو مسِیح یِسُو ع میں ہیں نِگہبانوں اور خادِموں سمیت۔010جو ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح سے لازوال مُحبّت رکھتے ہیں اُن سب پر فضل ہوتا رہے۔V/%0خُدا باپ اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کی طرف سے بھائِیوں کو اِطمِینان حاصِل ہو اور اُن میں اِیمان کے ساتھ مُحبّت ہو۔X.)0اُس کو مَیں نے تُمہارے پاس اِسی واسطے بھیجا ہے کہ تُم ہماری حالت سے واقِف ہو جاؤ اور وہ تُمہارے دِلوں کو تسلّی دے۔-50اور تُخِکس جو پِیارا بھائی اور خُداوند میں دِیانت دار خادِم ہے تُمہیں سب باتیں بتا دے گا تاکہ تُم بھی میرے حال سے واقِف ہو جاؤ کہ مَیں کِس طرح رہتا ہُوں۔U,#0جِس کے لِئے زنجِیر سے جکڑا ہُؤا ایلچی ہُوں اور اُس کو اَیسی دِلیری سے بیان کرُوں جَیسا بیان کرنا مُجھ پر فرض ہے۔b+=0اور میرے لِئے بھی تاکہ بولنے کے وقت مُجھے کلام کرنے کی تَوفیِق ہو جِس سے مَیں خُوشخبری کے بھید کو دِلیری سے ظاہِر کرُوں۔t*a0اور ہر وقت اور ہر طرح سے رُوح میں دُعا اور مِنّت کرتے رہو اور اِسی غرض سے جاگتے رہو کہ سب مُقدّسوں کے واسطے بِلاناغہ دُعا کِیا کرو۔t)a0اور نجات کا خَود اور رُوح کی تلوار جو خُدا کا کلام ہے لے لو۔O(0اور اُن سب کے ساتھ اِیمان کی سِپر لگا کر قائِم رہو ۔ جِس سے تُم اُس شرِیر کے سب جلتے ہُوئے تِیروں کو بُجھا سکو۔q'[0اور پاؤں میں صُلح کی خُوشخبری کی تیّاری کے جُوتے پہن کر۔o&W0پس سچّائی سے اپنی کمر کس کر اور راست بازی کا بکتر لگا کر۔W%'0 اِس واسطے تُم خُدا کے سب ہتھیار باندھ لو تاکہ بُرے دِن میں مُقابلہ کر سکو اور سب کاموں کو انجام دے کر قائِم رہ سکو۔P$0 کیونکہ ہمیں خُون اور گوشت سے کُشتی نہیں کرنا ہے بلکہ حُکومت والوں اور اِختیار والوں اور اِس دُنیا کی تارِیکی کے حاکِموں اور شرارت کی اُن رُوحانی فَوجوں سے جو آسمانی مقاموں میں ہیں۔!#;0 خُدا کے سب ہتھیار باندھ لوتاکہ تُم اِبلِیس کے منصُوبوں کے مُقابلہ میں قائِم رہ سکو۔m"S0 غرض خُداوند میں اور اُس کی قُدرت کے زور میں مضبُوط بنو۔7!g0 اور اَے مالِکو! تُم بھی دھمکِیاں چھوڑ کر اُن کے ساتھ اَیسا ہی سلُوک کرو کیونکہ تُم جانتے ہو کہ اُن کا اور تُمہارا دونوں کا مالِک آسمان پر ہے اور وہ کِسی کا طرف دار نہیں۔H  0کیونکہ تُم جانتے ہو کہ جو کوئی جَیسا اچھّا کام کرے گا خواہ غُلام ہو خواہ آزاد خُداوند سے وَیسا ہی پائے گا۔y0اور اُس خِدمت کو آدمِیوں کی نہیں بلکہ خُداوند کی جان کر جی سے کرو۔hI0اور آدمِیوں کو خُوش کرنے والوں کی طرح دِکھاوے کے لِئے خِدمت نہ کرو بلکہ مسِیح کے بندوں کی طرح دِل سے خُدا کی مرضی پُوری کرو۔ta0اَے نَوکرو! جو جِسم کے رُو سے تُمہارے مالِک ہیں اپنی صاف دِلی سے ڈرتے اور کانپتے ہُوئے اُن کے اَیسے فرمانبردار رہو جَیسے مسِیح کے۔mS0اور اَے اَولاد والو! تُم اپنے فرزندوں کو غُصّہ نہ دِلاؤ بلکہ خُداوندکی طرف سے تربِیّت اور نصِیحت دے دے کر اُن کی پروَرِش کرو۔b=0تاکہ تیرا بھلا ہو اور تیری عُمر زمِین پر دراز ہو۔ 0اپنے باپ کی اور ماں کی عِزّت کر (یہ پہلا حُکم ہے جِس کے ساتھ وعدہ بھی ہے)۔ 0اَے فرزندو! خُداوند میں اپنے ماں باپ کے فرمانبردار رہو کیونکہ یہ واجِب ہے۔mS0!بہر حال تُم میں سے بھی ہر ایک اپنی بِیوی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھّے اور بِیوی اِس بات کا خیال رکھّے کہ اپنے شَوہر سے ڈرتی رہے۔}s0 یہ بھید تو بڑا ہے لیکن مَیں مسِیح اور کلِیسیا کی بابت کہتا ہُوں۔<q0اِسی سبب سے آدمی باپ سے اور ماں سے جُدا ہو کر اپنی بِیوی کے ساتھ رہے گا اور وہ دونوں ایک جِسم ہوں گے۔M0اِس لِئے کہ ہم اُس کے بدن کے عُضو ہیں۔T!0کیونکہ کبھی کِسی نے اپنے جِسم سے دُشمنی نہیں کی بلکہ اُس کو پالتا اور پروَرِش کرتا ہے جَیسے کہ مسِیح کلِیسیا کو۔0اِسی طرح شَوہروں کو لازِم ہے کہ اپنی بِیوِیوں سے اپنے بدن کی مانِند مُحبّت رکھّیں ۔ جو اپنی بِیوی سے مُحبّت رکھتا ہے وہ اپنے آپ سے مُحبّت رکھتا ہے۔0اور ایک اَیسی جلال والی کلِیسیا بنا کر اپنے پاس حاضِر کرے جِس کے بدن میں داغ یا جُھرّی یا کوئی اَور اَیسی چِیز نہ ہو بلکہ پاک اور بے عَیب ہو۔ 0تاکہ اُس کو کلام کے ساتھ پانی سے غُسل دے کر اور صاف کر کے مُقدّس بنائے۔uc0اَے شَوہرو! اپنی بِیوِیوں سے مُحبّت رکھّو جَیسے مسِیح نے بھی کلِیسیا سے مُحبّت کر کے اپنے آپ کو اُس کے واسطے مَوت کے حوالہ کر دِیا۔8i0لیکن جَیسے کلِیسیا مسِیح کے تابِع ہے وَیسے ہی بِیوِیاں بھی ہر بات میں اپنے شَوہروں کے تابِع ہوں۔2]0کیونکہ شَوہر بِیوی کا سر ہے جَیسے کہ مسِیح کلِیسیا کا سَر ہے اور وہ خُود بدن کا بچانے والا ہے۔{ o0اَے بِیوِیو! اپنے شَوہروں کی اَیسی تابِع رہو جَیسے خُداوند کی۔[ /0اور مسِیح کے خَوف سے ایک دُوسرے کے تابِع رہو۔& E0اور سب باتوں میں ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے نام سے ہمیشہ خُدا باپ کا شُکر کرتے رہو۔B }0اور آپس میں مزامِیر اور گِیت اور رُوحانی غزلیں گایا کرو اور دِل سے خُداوند کے لِئے گاتے بجاتے رہا کرو۔0 Y0اور شراب میں متوالے نہ بنو کیونکہ اِس سے بدچلنی واقِع ہوتی ہے بلکہ رُوح سے معمُور ہوتے جاؤ۔|q0اِس سبب سے نادان نہ بنو بلکہ خُداوند کی مرضی کو سمجھو کہ کیا ہے۔X)0اور وقت کو غنِیمت جانو کیونکہ دِن بُرے ہیں۔"=0پس غَور سے دیکھو کہ کِس طرح چلتے ہو ۔ نادانوں کی طرح نہیں بلکہ داناؤں کی مانِند چلو۔:m0اِس لِئے وہ فرماتا ہے اَے سونے والے جاگ اور مُردوں میں سے جی اُٹھ تو مسِیح کا نُور تُجھ پر چمکے گا۔V%0 اور جِن چِیزوں پر ملامت ہوتی ہے وہ سب نُور سے ظاہِر ہوتی ہیں کیونکہ جو کُچھ ظاہِرکِیا جاتا ہے وہ رَوشن ہو جاتا ہے۔ta0 کیونکہ اُن کے پوشِیدہ کاموں کا ذِکر بھی کرنا شرم کی بات ہے۔0 اور تارِیکی کے بے پَھل کاموں میں شرِیک نہ ہو بلکہ اُن پر ملامت ہی کِیا کرو۔mS0 اور تجربہ سے معلُوم کرتے رہو کہ خُداوند کو کیا پسند ہے۔0 (اِس لِئے کہ نُور کا پَھل ہر طرح کی نیکی اور راست بازی اور سچّائی ہے)۔&E0کیونکہ تُم پہلے تارِیکی تھے مگر اب خُداوند میں نُور ہو ۔ پس نُور کے فرزندوں کی طرح چلو۔B~0پس اُن کے کاموں میں شرِیک نہ ہو۔h}I0کوئی تُم کو بے فائِدہ باتوں سے دھوکا نہ دے کیونکہ اِن ہی گُناہوں کے سبب سے نافرمانی کے فرزندوں پر خُدا کا غضب نازِل ہوتا ہے۔~|u0کیونکہ تُم یہ خُوب جانتے ہو کہ کِسی حرام کار یاناپاک یا لالچی کی جو بُت پرست کے برابر ہے مسِیح اور خُدا کی بادشاہی میں کُچھ مِیراث نہیں۔H{ 0اور نہ بے شرمی اور بے ہُودہ گوئی اور ٹھٹّھا بازی کا کیونکہ یہ لائِق نہیں بلکہ برعکس اِس کے شُکر گُذاری ہو۔@zy0اور جَیسا کہ مُقدّسوں کو مُناسِب ہے تُم میں حرام کاری اور کِسی طرح کی ناپاکی یا لالچ کا ذِکر تک نہ ہو۔myS0اور مُحبّت سے چلو ۔ جَیسے مسِیح نے تُم سے مُحبّت کی اور ہمارے واسطے اپنے آپ کو خُوشبُو کی مانِند خُدا کی نذر کر کے قُربان کِیا۔Wx )0پس عزِیز فرزندوں کی طرح خُدا کی مانِند بنو۔w}0 اور ایک دُوسرے پر مِہربان اور نرم دِل ہو اور جِس طرح خُدا نے مسِیح میں تُمہارے قصُور مُعاف کِئے ہیں تُم بھی ایک دُوسرے کے قصُور مُعاف کرو۔Lv0ہر طرح کی تلخ مِزاجی اور قہر اور غُصّہ اور شور و غُل اور بدگوئی ہر قِسم کی بدخواہی سمیت تُم سے دُور کی جائیں۔ u90اور خُدا کے پاک رُوح کو رنجِیدہ نہ کرو جِس سے تُم پرمخلصی کے دِن کے لِئے مُہر ہُوئی۔otW0کوئی گندی بات تُمہارے مُنہ سے نہ نِکلے بلکہ وُہی جو ضرُورت کے مُوافِق ترقّی کے لِئے اچھّی ہو تا کہ اُس سے سُننے والوں پر فضل ہو۔psY0چوری کرنے والا پِھرچوری نہ کرے بلکہ اچھّا پیشہ اِختیار کر کے ہاتھوں سے مِحنت کرے تاکہ مُحتاج کو دینے کے لِئے اُس کے پاس کُچھ ہو۔:ro0اور اِبلِیس کو مَوقع نہ دو۔ q 0غُصّہ تو کرو مگر گُناہ نہ کرو ۔ سُورج کے ڈُوبنے تک تُمہاری خفگی نہ رہے۔7pg0پس جُھوٹ بولنا چھوڑ کر ہر ایک شخص اپنے پڑوسی سے سچ بولے کیونکہ ہم آپس میں ایک دُوسرے کے عُضو ہیں۔=os0اور نئی اِنسانِیّت کو پہنو جو خُدا کے مُطابِق سچّائی کی راست بازی اور پاکِیزگی میں پَیدا کی گئی ہے۔_n70اور اپنی عقل کی رُوحانی حالت میں نئے بنتے جاؤ۔Qm0کہ تُم اپنے اگلے چال چلن کی اُس پُرانی اِنسانِیّت کو اُتار ڈالو جو فریب کی شہوَتوں کے سبب سے خراب ہوتی جاتی ہے۔8li0بلکہ تُم نے اُس سچّائی کے مُطابِق جو یِسُو ع میں ہے اُسی کی سُنی اور اُس میں یہ تعلِیم پائی ہو گی۔Xk)0مگر تُم نے مسِیح کی اَیسی تعلِیم نہیں پائی۔ j90اُنہوں نے سُن ہو کر شہوت پرستی کو اِختیار کِیا تاکہ ہر طرح کے گندے کام حِرص سے کریں۔}is0کیونکہ اُن کی عقل تارِیک ہو گئی ہے اور وہ اُس نادانی کے سبب سے جو اُن میں ہے اور اپنے دِلوں کی سختی کے باعِث خُدا کی زِندگی سے خارِج ہیں۔h-0اِس لِئے مَیں یہ کہتا ہُوں اور خُداوند میں جتائے دیتا ہُوں کہ جِس طرح غَیر قَومیں اپنے بیہُودہ خیالات کے مُوافِق چلتی ہیں تُم آیندہ کو اُس طرح نہ چلنا۔1g[0جِس سے سارا بدن ہر ایک جوڑ کی مدد سے پَیوستہ ہو کر اور گٹھ کراُس تاثِیر کے مُوافِق جو بقدرہر حِصّہ ہوتی ہے اپنے آپ کو بڑھاتا ہے تاکہ مُحبّت میں اپنی ترقّی کرتا جائے۔cf?0بلکہ مُحبّت کے ساتھ سچّائی پر قائِم رہ کر اور اُس کے ساتھ جو سر ہے یعنی مسِیح کے ساتھ پَیوستہ ہو کر ہر طرح سے بڑھتے جائیں۔Ie 0تاکہ ہم آگے کو بچّے نہ رہیں اور آدمِیوں کی بازِی گری اور مَکّاری کے سبب سے اُن کے گُمراہ کرنے والے منصُوبوں کی طرف ہر ایک تعلِیم کے جھوکے سے مَوجوں کی طرح اُچھلتے بہتے نہ پِھریں۔d30 جب تک ہم سب کے سب خُدا کے بیٹے کے اِیمان اور اُس کی پہچان میں ایک نہ ہو جائیں اور کامِل اِنسان نہ بنیں یعنی مسِیح کے پُورے قَد کے اندازہ تک نہ پُہنچ جائیں۔+cO0 تاکہ مُقدّس لوگ کامِل بنیں اور خِدمت گُذاری کا کام کِیا جائے اور مسِیح کا بدن ترقّی پائے۔Ab{0 اور اُسی نے بعض کو رسُول اور بعض کو نبی اور بعض کو مُبشِّر اور بعض کو چرواہا اور اُستاد بنا کر دے دِیا۔ ~}}C{{4zyxw7vttsrr(ppoVnmMllkk6ji{hhgeddkcb a"`\__L^]R\[[QZGYXWFV UT;S%RQNP=O'NNLL0K.JIrHHG F EDC{BA@?4>>Q= <;::?9?887W654422f1|0)/M..7-,++*9)((['?&&R%$$# ! W'%k7S (?  9 Nجِنہوں نے خُداوند یِسُوع کو اور نبِیوں کو بھی مار ڈالا اور ہم کو ستا ستا کر نِکال دِیا ۔ وہ خُدا کو پسند نہیں آتے اور سب آدمِیوں کے مُخالِف ہیں۔gGNاِس لِئے کہ تُم اَے بھائِیو ! خُدا کی اُن کلِیسیاؤں کی مانِند بن گئے جو یہُودیہ میں مسِیح یِسُو ع میں ہیں کیونکہ تُم نے بھی اپنی قَوم والوں سے وُہی تکلِیفیں اُٹھائِیں جو اُنہوں نے یہُودِیوں سے۔RN اِس واسطے ہم بھی بِلاناغہ خُدا کا شُکر کرتے ہیں کہ جب خُدا کا پَیغام ہماری معرفت تُمہارے پاس پُہنچا تو تُم نے اُسے آدمِیوں کا کلام سمجھ کر نہیں بلکہ (جَیسا حقِیقت میں ہے) خُدا کا کلام جان کر قبُول کِیا اور وہ تُم میں جو اِیمان لائے ہو تاثِیر بھی کر رہا ہے۔" =N تاکہ تُمہارا چال چلن خُدا کے لائِق ہو جو تُمہیں اپنی بادشاہی اور جلال میں بُلاتا ہے۔ N چُنانچہ تُم جانتے ہو کہ جِس طرح باپ اپنے بچّوں کے ساتھ کرتا ہے اُسی طرح ہم بھی تُم میں سے ہر ایک کو نصِیحت کرتے اور دِلاسا دیتے اور سمجھاتے رہے۔\ 1N تُم بھی گواہ ہو اور خُدا بھی کہ تُم سے جو اِیمان لائے ہو ہم کَیسی پاکِیزگی اور راست بازی اور بے عَیبی کے ساتھ پیش آئے۔E N کیونکہ اَے بھائِیو! تُم کو ہماری مِحنت اور مُشقّت یاد ہو گی کہ ہم نے تُم میں سے کِسی پر بوجھ نہ ڈالنے کی غرض سے رات دِن مِحنت مزدُوری کر کے تُمہیں خُدا کی خُوشخبری کی مُنادی کی۔ 7Nاور اُسی طرح ہم تُمہارے بُہت مُشتاق ہو کر نہ فقط خُدا کی خُوشخبری بلکہ اپنی جان تک بھی تُمہیں دے دینے کو راضی تھے ۔اِس واسطے کہ تُم ہمارے پیارے ہو گئے تھے۔#?Nبلکہ جِس طرح ماں اپنے بچّوں کو پالتی ہے اُسی طرح ہم تُمہارے درمِیان نرمی کے ساتھ رہے۔c?Nاور ہم نہ آدمِیوں سے عِزّت چاہتے تھے نہ تُم سے نہ اَوروں سے ۔ اگرچہ مسِیح کے رسُول ہونے کے باعِث تُم پر بوجھ ڈال سکتے تھے۔V%Nکیونکہ تُم کو معلُوم ہی ہے کہ نہ کبھی ہمارے کلام میں خُوشامد پائی گئی نہ وہ لالچ کا پردہ بنا ۔ خُدا اِس کا گواہ ہے۔1[Nبلکہ جَیسے خُدا نے ہم کو مقبُول کر کے خُوشخبری ہمارے سپُرد کی وَیسے ہی ہم بیان کرتے ہیں ۔ آدمِیوں کو نہیں بلکہ خُدا کو خُوش کرنے کے لِئے جو ہمارے دِلوں کو آزماتا ہے۔Nکیونکہ ہماری نصِیحت نہ گُمراہی سے ہے نہ ناپاکی سے نہ فرِیب کے ساتھ۔RNبلکہ تُم کو معلُوم ہی ہے کہ باوجُود پیشتر فِلِپّی میں دُکھ اُٹھانے اور بے عِزّت ہونے کے ہم کو اپنے خُدا میں یہ دِلیری حاصِل ہُوئی کہ خُدا کی خُوشخبری بڑی جاں فشانی سے تُمہیں سُنائیں۔  Nاَے بھائِیو ! تُم آپ جانتے ہو کہ ہمارا تُمہارے پاس آنا بے فائِدہ نہ ہُؤا۔s aN اور اُس کے بیٹے کے آسمان پر سے آنے کے مُنتظِر رہو جِسے اُس نے مُردوں میں سے جِلایا یعنی یِسُوع کے جو ہم کو آنے والے غضب سے بچاتا ہے۔. WN اِس لِئے کہ وہ آپ ہمارا ذِکر کرتے ہیں کہ تُمہارے پاس ہمارا آنا کَیسا ہُؤا اور تُم بُتوں سے پِھرکر خُدا کی طرف رجُوع ہُوئے تاکہ زِندہ اور حقِیقی خُدا کی بندگی کرو۔T #Nکیونکہ تُمہارے ہاں سے نہ فَقط مَکِدُنیہ اور اَخیہ میں خُداوند کے کلام کا چرچا پَھیلا ہے بلکہ تُمہارا اِیمان جو خُدا پر ہے ہر جگہ اَیسا مشہُور ہو گیا ہے کہ ہمارے کہنے کی کُچھ حاجت نہیں۔~ Nیہاں تک کہ مَکِدُنیہ اور اَخیہ کے سب اِیمان داروں کے لِئے نمُونہ بنے۔H}  Nاور تُم کلام کو بڑی مُصِیبت میں رُوحُ القُدس کی خُوشی کے ساتھ قبُول کر کے ہماری اور خُداوند کی مانِند بنے۔b| ?Nاِس لِئے کہ ہماری خُوشخبری تُمہارے پاس نہ فَقط لفظی طَور پر پُہنچی بلکہ قُدرت اور رُوحُ القُدس اور پُورے اِعتقاد کے ساتھ بھی چُنانچہ تُم جانتے ہو کہ ہم تُمہاری خاطِر تُم میں کَیسے بن گئے تھے۔{ Nاور اَے بھائِیو ! خُدا کے پِیارو! ہم کو معلُوم ہے کہ تُم برگُزِیدہ ہو۔+z QNاور اپنے خُدا اور باپ کے حضُور تُمہارے اِیمان کے کام اور مُحبّت کی مِحنت اور اُس اُمّید کے صبر کو بِلاناغہ یاد کرتے ہیں جو ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کی بابت ہے۔3y aNتُم سب کے بارے میں ہم خُدا کا شُکر ہمیشہ بجا لاتے ہیں اور اپنی دُعاؤں میں تُمہیں یاد کرتے ہیں۔4x eNپَولُس اور سِلوانُس اور تِیمُتِھیُس کی طرف سے تھِسّلُنِیکِیوں کی کلِیسیا کے نام جو خُدا باپ اور خُداوند یِسُوع مسِیح میں ہے فضل اور اِطمِینان تُمہیں حاصِل ہوتا رہے۔1w[Dمَیں پَولُس اپنے ہاتھ سے سلام لِکھتا ہُوں ۔ میری زنجِیروں کو یاد رکھنا ۔ تُم پر فضل ہوتا رہے۔6veDاور ارخِپُّس سے کہنا کہ جو خِدمت خُداوند میں تیرے سپُرد ہُوئی ہے اُسے ہوشیاری کے ساتھ انجام دے۔uDاور جب یہ خَط تُم میں پڑھ لِیا جائے تو اَیسا کرنا کہ لَودیکیہ کی کلِیسیا میں بھی پڑھا جائے اور اُس خَط کو جو لَودِیکیہ سے آئے تُم بھی پڑھنا۔tDلَودیکیہ میں کے بھائِیوں اور نُمفاس اور اُن کے گھر کی کلِیسیا سے سلام کہنا۔gsGDپِیارا طبِیب لُوقا اور دیما س تُمہیں سلام کہتے ہیں۔@ryD مَیں اُس کا گواہ ہُوں کہ وہ تُمہارے اور لَودِیکیہ اور ہِیرا پُلس کے لوگوں کے واسطے بڑی کوشِش کرتا ہے۔yqkD اِپَفراس جو تُم میں سے ہے اور مسِیح یِسُو ع کا بندہ ہے تُمہیں سلام کہتا ہے ۔ وہ تُمہارے لِئے دُعا کرنے میں ہمیشہ جانفشانی کرتا ہے تاکہ تُم کامِل ہو کر پُورے اِعتقاد کے ساتھ خُدا کی پُوری مرضی پر قائِم رہو۔ppYD اور یِسُو ع جو یُوستُس کہلاتا ہے مختُونوں میں سے صِرف یہی خُدا کی بادشاہی کے لِئے میرے ہم خِدمت اور میری تسلّی کا باعِث رہے ہیں۔;ooD اِرِستر خُس جو میرے ساتھ قَید ہے تُم کو سلام کہتا ہے اور برنبا س کا رِشتہ کا بھائی مرقس (جِس کی بابت تُمہیں حُکم مِلے تھے اگر وہ تُمہارے پاس آئے تو اُس سے اچھّی طرح مِلنا)۔sn_D اور اُس کے ساتھ اُنیسِمُس کو بھی بھیجا ہے جو دِیانت دار اور پِیارا بھائی اور تُم میں سے ہے ۔ یہ تُمہیں یہاں کی سب باتیں بتا دیں گے۔Tm!Dاُسے مَیں نے اِسی لِئے تُمہارے پاس بھیجا ہے کہ تُم ہماری حالت سے واقِف ہو جاؤ اور وہ تُمہار ے دِلوں کو تسلّی دے۔=lsDپِیارا بھائی اور دِیانت دار خادِم تُخِکس جو خُداوند میں ہم خِدمت ہے میرا سارا حال تُمہیں بتا دے گا۔0kYDتُمہارا کلام ہمیشہ اَیسا پُر فضل اور نمکِین ہو کہ تُمہیں ہر شخص کو مُناسِب جواب دینا آ جائے۔zjmDوقت کو غنِیمت جان کر باہر والوں کے ساتھ ہوشیاری سے برتاؤ کرو۔kiODاور اُسے اَیسا ظاہِر کرُوں جَیسا مُجھے کرنا لازِم ہے۔h'Dاور ساتھ ساتھ ہمارے لِئے بھی دُعا کِیا کرو کہ خُدا ہم پر کلام کا دروازہ کھولے تاکہ مَیں مسِیح کے اُس بھید کو بیان کر سکُوں جِس کے سبب سے قَید بھی ہُوں۔|gqDدُعا کرنے میں مشغُول اور شُکر گُذاری کے ساتھ اُس میں بیدار رہو۔6f gDاَے مالِکو! اپنے نَوکروں کے ساتھ یہ جان کر عدل و اِنصاف کرو کہ آسمان پر تُمہارا بھی ایک مالِک ہے۔e5Dکیونکہ جو بُرا کرتا ہے وہ اپنی بُرائی کا بدلہ پائے گا ۔ وہاں کِسی کی طرف داری نہیں۔Yd+Dکیونکہ تُم جانتے ہو کہ خُداوند کی طرف سے اِس کے بدلہ میں تُم کو مِیراث مِلے گی ۔ تُم خُداوند مسِیح کی خِدمت کرتے ہو۔c-Dجو کام کرو جی سے کرو ۔ یہ جان کر کہ خُداوند کے لِئے کرتے ہو نہ کہ آدمِیوں کے لِئے۔Ab{Dاَے نَوکرو! جو جِسم کے رُو سے تُمہارے مالِک ہیں سب باتوں میں اُن کے فرمانبردار رہو ۔ آدمِیوں کو خُوش کرنے والوں کی طرح دِکھاوے کے لِئے نہیں بلکہ صاف دِلی اور خُدا کے خَوف سے۔a Dاَے اَولاد والو! اپنے فرزندوں کو دِق نہ کرو تاکہ وہ بے دِل نہ ہو جائیں۔)`KDاَے فرزندو! ہر بات میں اپنے ماں باپ کے فرمانبردار رہو کیونکہ یہ خُداوند میں پسندِیدہ ہے۔_ Dاَے شَوہرو! اپنی بِیویوں سے مُحبّت رکھّو اور اُن سے تلخ مِزاجی نہ کرو۔^Dاَے بِیویو! جَیسا خُداوند میں مُناسِب ہے اپنے شَوہروں کے تابِع رہو۔W]'Dاور کلام یا کام جو کُچھ کرتے ہو وہ سب خُداوند یِسُو ع کے نام سے کرو اور اُسی کے وسِیلہ سے خُدا باپ کا شُکر بجا لاؤ۔N\Dمسِیح کے کلام کو اپنے دِلوں میں کثرت سے بسنے دو اور کمال دانائی سے آپس میں تعلِیم اور نصِیحت کرو اور اپنے دِلوں میں فضل کے ساتھ خُدا کے لِئے مزامِیراور گِیت اور رُوحانی غزلیں گاؤ۔e[CDاور مسِیح کا اِطمِینان جِس کے لِئے تُم ایک بدن ہو کر بُلائے بھی گئے ہو تُمہارے دِلوں پر حُکومت کرے اور تُم شُکر گُذار رہو۔qZ[Dاور اِن سب کے اُوپر مُحبّت کو جو کمال کا پٹکا ہے باندھ لو۔&YED اگر کِسی کو دُوسرے کی شکایت ہو تو ایک دُوسرے کی برداشت کرے اور ایک دُوسرے کے قصُور مُعاف کرے ۔ جَیسے خُداوند نے تُمہارے قصُور مُعاف کِئے وَیسے ہی تُم بھی کرو۔`X9D پس خُدا کے برگُزِیدوں کی طرح جو پاک اور عزِیز ہیں دَردمَندی اور مِہربانی اور فروتنی اور حِلم اور تحُّمل کا لِباس پہنو۔kWOD وہاں نہ یُونانی رہا نہ یہُودی۔ نہ خَتنہ نہ نامختُونی ۔ نہ وحشی نہ سکُوتی۔ نہ غُلام نہ آزاد ۔ صِرف مسِیح سب کُچھ اور سب میں ہے۔AV{D اور نئی اِنسانِیّت کو پہن لِیا ہے جو معرفت حاصِل کرنے کے لِئے اپنے خالِق کی صُورت پر نئی بنتی جاتی ہے۔1U[D ایک دُوسرے سے جُھوٹ نہ بولو کیونکہ تُم نے پُرانی اِنسانِیّت کو اُس کے کاموں سمیت اُتار ڈالا۔;ToDلیکن اب تُم بھی اِن سب کو یعنی غُصّہ اور قہر اور بدخَواہی اور بدگوئی اور مُنہ سے گالی بکنا چھوڑ دو۔S+Dاور تُم بھی جِس وقت اُن باتوں میں زِندگی گُذارتے تھے اُس وقت اُن ہی پر چلتے تھے۔RDکہ اُن ہی کے سبب سے خُدا کا غضب نافرمانی کے فرزندوں پر نازِل ہوتا ہے۔{QoDپس اپنے اُن اعضا کو مُردہ کرو جو زمِین پر ہیں یعنی حرام کاری اور ناپاکی اور شہوَت اور بُری خواہِش اور لالچ کو جو بُت پرستی کے برابر ہے۔9PkDجب مسِیح جو ہماری زِندگی ہے ظاہِر کِیا جائے گا تو تُم بھی اُس کے ساتھ جلال میں ظاہِر کِئے جاؤ گے۔ODکیونکہ تُم مَر گئے اور تُمہاری زِندگی مسِیح کے ساتھ خُدا میں پَوشِیدہ ہے۔NyDعالَمِ بالا کی چِیزوں کے خیال میں رہو نہ کہ زمِین پر کی چِیزوں کے۔qM ]Dپس جب تُم مسِیح کے ساتھ جِلائے گئے تو عالَمِ بالا کی چِیزوں کی تلاش میں رہو جہاں مسِیح مَوجُود ہے اور خُدا کی د ہنی طرف بَیٹھا ہے۔@LyDاِن باتوں میں اپنی اِیجاد کی ہُوئی عِبادت اور خاکساری اور جِسمانی رِیاضت کے اِعتبار سے حِکمت کی صُورت تو ہے مگر جِسمانی خواہِشوں کے روکنے میں اِن سے کُچھ فائِدہ نہیں ہوتا۔oKWD(کیونکہ یہ سب چِیزیں کام میں لاتے لاتے فنا ہو جائیں گی)؟۔lJQDکہ اِسے نہ چُھونا ۔ اُسے نہ چکھنا ۔ اُسے ہاتھ نہ لگانا۔^I5Dجب تُم مسِیح کے ساتھ دُنیَوی اِبتدائی باتوں کی طرف سے مَر گئے تو پِھر اُن کی مانِند جو دُنیا میں زِندگی گُذارتے ہیں اِنسانی احکام اور تعلِیم کے مُوافِق اَیسے قاعِدوں کے کیوں پابند ہوتے ہو۔HDاور اُس سر کو پکڑے نہیں رہتا جِس سے سارا بدن جوڑوں اور پٹھّوں کے وسِیلہ سے پروَرِش پا کر اور باہم پَیوستہ ہو کر خُدا کی طرف سے بڑھتا جاتا ہے۔OGDکوئی شخص خاکساری اور فرِشتوں کی عِبادت پسند کر کے تُمہیں دَوڑ کے اِنعام سے محرُوم نہ رکھّے ۔ اَیسا شخص اپنی جِسمانی عقل پر بے فائِدہ پُھول کر دیکھی ہُوئی چِیزوں میں مصرُوف رہتا ہے۔F{Dکیونکہ یہ آنے والی چِیزوں کا سایہ ہیں مگر اصل چِیزیں مسِیح کی ہیں۔E'Dپس کھانے پِینے یا عِید یا نئے چاند یا سَبت کی بابت کوئی تُم پر اِلزام نہ لگائے۔}DsDاُس نے حُکومتوں اور اِختیاروں کو اپنے اُوپر سے اُتار کر اُن کا برملا تماشا بنایا اور صلِیب کے سبب سے اُن پر فتح یابی کا شادِیانہ بجایا۔mCSDاور حُکموں کی وہ دستاوِیز مِٹا ڈالی جو ہمارے نام پر اور ہمارے خِلاف تھی اور اُس کو صلِیب پر کِیلوں سے جَڑ کر سامنے سے ہٹا دِیا۔yBkD اور اُس نے تُمہیں بھی جو اپنے قصُوروں اور جِسم کی نامختُونی کے سبب سے مُردہ تھے اُس کے ساتھ زِندہ کِیا اور ہمارے سب قصُور مُعاف کِئے۔A}D اور اُسی کے ساتھ بپتِسمہ میں دفن ہُوئے اور اِس میں خُدا کی قُوّت پر اِیمان لا کر جِس نے اُسے مُردوں میں سے جِلایا اُس کے ساتھ جی بھی اُٹھے۔Q@D اُسی میں تُمہارا اَیسا خَتنہ ہُؤا جو ہاتھ سے نہیں ہوتا یعنی مسِیح کا خَتنہ جِس سے جِسمانی بدن اُتارا جاتا ہے۔?D اور تُم اُسی میں معمُور ہو گئے ہو جو ساری حُکومت اور اِختیار کا سر ہے۔ >D کیونکہ اُلُوہِیّت کی ساری معمُوری اُسی میں مُجسّم ہو کر سکُونت کرتی ہے۔&=EDخبردار کوئی شخص تُم کو اُس فَیلسُوفی اور لاحاصِل فریب سے شِکار نہ کر لے جو اِنسانوں کی روایت اور دُنیوی اِبتدائی باتوں کے مُوافِق ہیں نہ کہ مسِیح کے مُوافِق۔}<sDاور اُس میں جَڑ پکڑتے اور تعمِیر ہوتے جاؤ اور جِس طرح تُم نے تعلِیم پائی اُسی طرح اِیمان میں مضبُوط رہو اور خُوب شُکر گُذاری کِیا کرو۔;'Dپس جِس طرح تم نے مسِیح یِسُو ع خُداوند کو قبُول کِیا اُسی طرح اُس میں چلتے رہو۔L:Dکیونکہ مَیں گو جِسم کے اِعتبار سے دُور ہُوں مگر رُوح کے اِعتبار سے تُمہارے پاس ہُوں اور تُمہاری باقاعِدہ حالت اور تُمہارے اِیمان کی جو مسِیح پر ہے مضبُوطی دیکھ کر خُوش ہوتا ہُوں۔91Dیہ مَیں اِس لِئے کہتا ہُوں کہ کوئی آدمی لُبھانے والی باتوں سے تُمہیں دھوکا نہ دے۔e8CDجِس میں حِکمت اور معرفت کے سب خَزانے پَوشِیدہ ہیں۔7Dتاکہ اُن کے دِلوں کو تسلّی ہو اور وہ مُحبّت سے آپس میں گٹھے رہیں اور پُوری سمجھ کی تمام دَولت کو حاصِل کریں اور خُدا کے بھید یعنی مسِیح کو پہچانیں۔ 6 Dمَیں چاہتا ہُوں تُم جان لو کہ تُمہارے اور لَودِیکیہ والوں اور اُن سب کے لِئے جِنہوں نے میری جِسمانی صُورت نہیں دیکھی کیا ہی جانفشانی کرتا ہُوں۔G5  Dاور اِسی لِئے مَیں اُس کی اُس قُوّت کے مُوافِق جانفشانی سے مِحنت کرتا ہُوں جو مُجھ میں زور سے اثر کرتی ہے۔4 Dجِس کی مُنادی کر کے ہم ہر ایک شخص کو نصِیحت کرتے اور ہر ایک کو کمال دانائی سے تعلِیم دیتے ہیں تاکہ ہم ہر شخص کو مسِیح میں کامِل کر کے پیش کریں۔3 Dجِن پر خُدا نے ظاہِر کرنا چاہا کہ غَیر قَوموں میں اُس بھید کے جلال کی دَولت کَیسی کُچھ ہے اور وہ یہ ہے کہ مسِیح جو جلال کی اُمّید ہے تُم میں رہتا ہے۔A2 }Dیعنی اُس بھید کی جو تمام زمانوں اور پُشتوں سے پَوشِیدہ رہا لیکن اب اُس کے اُن مُقدّسوں پر ظاہِر ہُؤا۔1 Dجِس کا مَیں خُدا کے اُس اِنتِظام کے مُطابِق خادِم بنا جو تُمہارے واسطے میرے سپُرد ہُؤا تاکہ مَیں خُدا کے کلام کی پُوری پُوری مُنادی کرُوں۔60 gDاب مَیں اُن دُکھوں کے سبب سے خُوش ہُوں جو تُمہاری خاطِر اُٹھاتا ہُوں اور مسِیح کی مُصِیبتوں کی کمی اُس کے بدن یعنی کلِیسیا کی خاطِر اپنے جِسم میں پُوری کِئے دیتا ہُوں۔o/ YDبشرطیکہ تُم اِیمان کی بُنیاد پر قائِم اور پُختہ رہو اور اُس خُوشخبری کی اُمّید کو جِسے تُم نے سُنا نہ چھوڑو جِس کی مُنادی آسمان کے نِیچے کی تمام مخلُوقات میں کی گئی اور مَیں پَولُس اُسی کا خادِم بنا۔m. UDجو پہلے خارِج اور بُرے کاموں کے سبب سے دِل سے دُشمن تھے تاکہ وہ تُم کو مُقدّس بے عَیب اور بے اِلزام بنا کر اپنے سامنے حاضِر کرے۔- 'Dاور اُس نے اب اُس کے جِسمانی بدن میں مَوت کے وسِیلہ سے تُمہارا بھی میل کر لِیا۔, Dاور اُس کے خُون کے سبب سے جو صلِیب پر بہا صُلح کر کے سب چِیزوں کا اُسی کے وسِیلہ سے اپنے ساتھ میل کر لے ۔ خَواہ وہ زمِین کی ہوں خَواہ آسمان کی۔y+ mDکیونکہ باپ کو یہ پسند آیا کہ ساری معمُوری اُسی میں سکُونت کرے۔|* sDاور وُہی بدن یعنی کلِیسیا کا سر ہے ۔ وُہی ابتدا ہے اور مُردوں میں سے جی اُٹھنے والوں میں پہلوٹھا تاکہ سب باتوں میں اُس کا اَوّل درجہ ہو۔) yDاور وہ سب چِیزوں سے پہلے ہے اور اُسی میں سب چِیزیں قائِم رہتی ہیں۔t( cDکیونکہ اُسی میں سب چِیزیں پَیدا کی گئِیں ۔آسمان کی ہوں یا زمِین کی ۔ دیکھی ہوں یا اَن دیکھی ۔ تخت ہوںیا رِیاستیں یا حُکومتیں یا اِختیارات ۔ سب چِیزیں اُسی کے وسِیلہ سے اور اُسی کے واسطے پَیدا ہُوئی ہیں۔}' uDوہ اَن دیکھے خُدا کی صُورت اور تمام مخلُوقات سے پہلے مَولُود ہے۔g& IDجِس میں ہم کو مخلصی یعنی گُناہوں کی مُعافی حاصِل ہے۔ % ;D اُسی نے ہم کو تارِیکی کے قبضہ سے چُھڑا کر اپنے عزِیز بیٹے کی بادشاہی میں داخِل کِیا۔A$ }D اور باپ کا شُکر کرتے رہو جِس نے ہم کو اِس لائق کِیا کہ نُور میں مُقدّسوں کے ساتھ مِیراث کا حِصّہ پائیں۔d# CD اور اُس کے جلال کی قُدرت کے مُوافِق ہر طرح کی قُوّت سے قَوی ہوتے جاؤ تاکہ خُوشی کے ساتھ ہر صُورت سے صبر اور تحمُّل کر سکو۔ " D تاکہ تُمہارا چال چلن خُداوند کے لائِق ہو اور اُس کو ہر طرح سے پسند آئے اور تُم میں ہر طرح کے نیک کام کا پَھل لگے اور خُدا کی پہچان میں بڑھتے جاؤ۔J! D اِسی لِئے جِس دِن سے یہ سُنا ہے ہم بھی تُمہارے واسطے یہ دُعا کرنے اور درخواست کرنے سے باز نہیں آتے کہ تُم کمال رُوحانی حِکمت اور سمجھ کے ساتھ اُس کی مرضی کے عِلم سے معمُور ہو جاؤ۔q  ]Dاُسی نے تُمہاری مُحبّت کو جو رُوح میں ہے ہم پر ظاہِر کِیا۔C Dاُسی کی تعلِیم تُم نے ہمارے عزِیز ہم خِدمت اِپَفراس سے پائی جو ہمارے لِئے مسِیح کا دِیانت دار خادِم ہے۔[ 1Dجو تُمہارے پاس پُہنچی ہے جَیسے سارے جہان میں بھی پَھل دیتی اور ترقّی کرتی جاتی ہے ۔ چُنانچہ جِس دِن سے تُم نے اُس کو سُنا اور خُدا کے فضل کو سچّے طَور پر پہچانا تُم میں بھی اَیسا ہی کرتی ہے۔w iDاُس اُمّید کی ہُوئی چِیز کے سبب سے جو تُمہارے واسطے آسمان پر رکھّی ہُوئی ہے جِس کا ذِکر تُم اُس خُوشخبری کے کلامِ حق میں سُن چُکے ہو۔8 kDکیونکہ ہم نے سُنا ہے کہ مسِیح یِسُوع پر تُمہارا اِیمان ہے اور سب مُقدّس لوگوں سے مُحبّت رکھتے ہو۔5 eDہم تُمہارے حق میں ہمیشہ دُعا کر کے اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے باپ یعنی خُدا کا شُکر کرتے ہیں۔ }Dمسِیح میں اُن مُقدّس اور اِیمان دار بھائِیوں کے نام جو کُلُِسّے میں ہیں ہمارے باپ خُدا کی طرف سے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔0 ]Dپَولُس کی طرف سے جو خُدا کی مرضی سے مسِیح یِسُو ع کا رسُول ہے اور بھائی تِیمُتِھیُس کی طرف سے۔mS:خُداوند یِسُوع مسِیح کا فَضل تُمہاری رُوح کے ساتھ رہے۔r]:سب مُقدّس خصُوصاً قَیصر کے گھر والے تُمہیں سلام کہتے ہیں۔4a:ہر ایک مُقدّس سے جو مسِیح یِسُوع میں ہے سلام کہو ۔ جو بھائی میرے ساتھ ہیں تُمہیں سلام کہتے ہیں۔s_:ہمارے خُدا اور باپ کی ابدُا لآباد تمجِید ہوتی رہے ۔ آمِین۔1[:میرا خُدا اپنی دَولت کے مُوافِق جلال سے مسِیح یِسُوع میں تُمہاری ہر ایک اِحتیاج رَفع کرے گا۔N:میرے پاس سب کُچھ ہے بلکہ اِفراط سے ہے ۔ تُمہاری بھیجی ہُوئی چِیزیں اِپَفرُدِتُس کے ہاتھ سے لے کر مَیں آسُودہ ہو گیا ہُوں ۔ وہ خُوشبُو اور مقبُول قُربانی ہیں جو خُدا کو پسندِیدہ ہے۔8i:یہ نہیں کہ مَیں اِنعام چاہتا ہُوں بلکہ اَیسا پَھل چاہتا ہُوں جو تُمہارے حِساب میں زیادہ ہو جائے۔P:چُنانچہ تِھسّلُنِیکے میں بھی میری اِحتیاج رَفع کرنے کے لِئے تُم نے ایک دفعہ نہیں بلکہ دو دفعہ کُچھ بھیجا تھا۔;o:اور اَے فِلِپّیو!تُم خُود بھی جانتے ہو کہ خُوشخبری کے شرُوع میں جب مَیں مَکِدُنیہ سے روانہ ہُؤا تو تُمہارے سِوا کِسی کلِیسیا نے لینے دینے کے مُعاملہ میں میری مدد نہ کی۔s_:تَو بھی تُم نے اچّھا کِیا جو میری مُصِیبت میں شرِیک ہُوئے۔pY: جو مُجھے طاقت بخشتا ہے اُس میں مَیں سب کُچھ کر سکتا ہُوں۔ : مَیں پَست ہونا بھی جانتا ہُوں اور بڑھنا بھی جانتا ہُوں ۔ ہر ایک بات اور سب حالتوں میں مَیں نے سیر ہونا بُھوکا رہنا اور بڑھنا گھٹنا سِیکھا ہے۔V %: یہ نہیں کہ مَیں مُحتاجی کے لِحاظ سے کہتا ہُوں کیونکہ مَیں نے یہ سِیکھا ہے کہ جِس حالت میں ہُوں اُسی پر راضی رہُوں۔ ): مَیں خُداوند میں بُہت خُوش ہُوں کہ اب اِتنی مُدّت کے بعد تُمہارا خیال میرے لِئے سر سبز ہُؤا ۔ بے شک تُمہیں پہلے بھی اِس کا خیال تھا مگر مَوقع نہ مِلا۔ /: جو باتیں تُم نے مجُھ سے سِیکِھیں اور حاصِل کِیں اور سُنِیں اور مُجھ میں دیکِھیں اُن پر عمل کِیا کرو تو خُدا جو اِطمِینان کا چشمہ ہے تُمہارے ساتھ رہے گا۔" =:غرض اَے بھائِیو! جِتنی باتیں سچ ہیں اور جِتنی باتیں شرافت کی ہیں اور جِتنی باتیں واجِب ہیں اور جِتنی باتیں پاک ہیں اور جِتنی باتیں پسندِیدہ ہیں اور جِتنی باتیں دِلکش ہیں غرض جو نیکی اور تعرِیف کی باتیں ہیں اُن پر غَور کِیا کرو۔P:تو خُدا کا اِطمِینان جو سمجھ سے بِالکُل باہر ہے تُمہارے دِلوں اور خیالوں کو مسِیح یِسُوع میں محفُوظ رکھّے گا۔w:کِسی بات کی فِکر نہ کرو بلکہ ہر ایک بات میں تُمہاری درخواستیں دُعا اور مِنّت کے وسِیلہ سے شُکرگُذاری کے ساتھ خُدا کے سامنے پیش کی جائیں۔yk:تُمہاری نرم مِزاجی سب آدمِیوں پر ظاہِر ہو ۔ خُداوند قرِیب ہے۔pY:خُداوند میں ہر وقت خُوش رہو ۔ پِھر کہتا ہُوں کہ خُوش رہو۔%:اور اَے سچّے ہم خِدمت! تُجھ سے بھی درخواست کرتا ہُوں کہ تُو اُن عَورتوں کی مدد کر کیونکہ اُنہوں نے میرے ساتھ خُوشخبری پَھیلانے میں کلیمینس اور میرے اُن باقی ہم خِدمتوں سمیت جانفشانی کی جِن کے نام کِتابِ حیات میں درج ہیں۔&E:مَیں یُوؤد یہ کو بھی نصِیحت کرتا ہُوں اور سُنتخے کو بھی کہ وہ خُداوند میں یک دِل رہیں۔n W:اِس واسطے اَے میرے پِیارے بھائِیو! جِن کا مَیں مُشتاق ہُوں جو میری خُوشی اور تاج ہو ۔ اَے پیارو! خُداوند میں اِسی طرح قائِم رہو۔-:وہ اپنی اُس قُوّت کی تاثِیر کے مُوافِق جِس سے سب چِیزیں اپنے تابِع کر سکتا ہے ہماری پَست حالی کے بدن کی شکل بدل کر اپنے جلال کے بدن کی صُورت پر بنائے گا۔ j~}|{{{ yywvut=srr!qpoMmml~kkdjihggf,edcbax`^__F^]|\\H[[)ZjY{XXWVYU3ToTETShS8RRR`Q*PPwPOON&ML-KJ6IHGG$EDCBA@?>>^=r<;:: 9j7665#433?211A//.9-N,s+**]))(:'w' &7%$""5! "y*9N\ p  d  | o  j/.Wb خادِم ایک ایک بِیوی کے شَوہر ہوں اور اپنے اپنے بچّوں اور گھروں کا بخُوبی بند و بست کرتے ہوں۔Z--b اِسی طرح عَورتوں کو بھی سنجِیدہ ہونا چاہئے ۔ تُہمت لگانے والی نہ ہوں بلکہ پرہیزگار اور سب باتوں میں اِیمان دار ہوں۔ ,9b اور یہ بھی پہلے آزمائے جائیں ۔ اِس کے بعد اگر بے اِلزام ٹھہریں تو خِدمت کا کام کریں۔f+Eb اور اِیمان کے بھید کو پاک دِل میں حِفاظت سے رکھّیں۔4*abاِسی طرح خادِموں کو بھی سنجِیدہ ہونا چاہیے دو زُبان اور شرابی اور ناجائِز نفع کے لالچی نہ ہوں۔9)kbاور باہر والوں کے نزدِیک بھی نیک نام ہونا چاہیے تاکہ ملامت میں اور اِبلِیس کے پھندے میں نہ پھنسے۔({bنَومُرِید نہ ہو تاکہ تکبُّر کر کے کہِیں اِبلِیس کی سی سزا نہ پائے۔6'eb(جب کوئی اپنے گھر ہی کا بند و بست کرنا نہیں جانتا تو خُدا کی کلِیسیا کی خبرگِیری کیونکر کرے گا؟)۔&&Ebاپنے گھر کا بخُوبی بند و بست کرتا ہو اور اپنے بچّوں کو کمال سنجِیدگی سے تابِع رکھتا ہو۔(%Ibنشہ میں غُل مچانے والا یا مار پِیٹ کرنے والا نہ ہو بلکہ حلِیم ہو ۔ نہ تکراری نہ زَر دوست۔k$Obپس نِگہبان کو بے اِلزام ۔ ایک بِیوی کا شَوہر ۔ پرہیزگار ۔ مُتّقی ۔ شایستہ ۔ مُسافِر پرور اور تعلِیم دینے کے لائِق ہونا چاہیے۔# )bیہ بات سچ ہے کہ جو شخص نِگہبان کا عُہدہ چاہتا ہے وہ اچّھے کام کی خواہِش کرتا ہے۔O"bلیکن اَولاد ہونے سے نجات پائے گی بشرطیکہ وہ اِیمان اور مُحبّت اور پاکِیزگی میں پرہیزگاری کے ساتھ قائِم رہیں۔!bاور آدم نے فرِیب نہیں کھایا بلکہ عَورت فرِیب کھا کر گُناہ میں پڑ گئی۔Y +b کیونکہ پہلے آدم بنایا گیا ۔ اُس کے بعد حوّا۔5b اور مَیں اِجازت نہیں دیتا کہ عَورت سِکھائے یا مَرد پر حُکم چلائے بلکہ چُپ چاپ رہے۔eCb عَورت کو چُپ چاپ کمال تابِع داری سے سِیکھنا چاہیے۔%b بلکہ نیک کاموں سے جَیسا خُدا پرستی کا اِقرار کرنے والی عَورتوں کو مُناسِب ہے۔b اِسی طرح عَورتیں حیادار لِباس سے شرم اور پرہیزگاری کے ساتھ اپنے آپ کو سنواریں نہ کہ بال گُوندھنے اور سونے اور موتِیوں اور قِیمتی پَوشاک سے۔8ibپس مَیں چاہتا ہُوں کہ مَرد ہر جگہ بغَیر غُصّہ اور تکرار کے پاک ہاتھوں کو اُٹھا کر دُعا کِیا کریں۔$Abمَیں سچ کہتا ہُوں ۔ جُھوٹ نہیں بولتا کہ مَیں اِسی غرض سے مُنادی کرنے والا اور رسُول اور غَیر قَوموں کو اِیمان اور سچّائی کی باتیں سِکھانے والا مُقرّر ہُؤا۔)bجِس نے اپنے آپ کو سب کے فِدیہ میں دِیا کہ مُناسِب وقتوں پر اِس کی گواہی دی جائے۔>ubکیونکہ خُدا ایک ہے اور خُدا اور اِنسان کے بِیچ میں درمِیانی بھی ایک یعنی مسِیح یِسُو ع جو اِنسان ہے۔wbوہ چاہتا ہے کہ سب آدمی نجات پائیں اور سچّائی کی پہچان تک پُہنچیں۔kObیہ ہمارے مُنجّی خُدا کے نزدِیک عُمدہ اور پسندِیدہ ہے۔fEbبادشاہوں اور سب بڑے مرتبہ والوں کے واسطے اِس لِئے کہ ہم کمال دِین داری اور سنجِیدگی سے اَمن و آرام کے ساتھ زِندگی گُذاریں۔l Sbپس مَیں سب سے پہلے یہ نصِیحت کرتا ہُوں کہ مُناجاتیں اور دُعائیں اور اِلتجائیں اور شُکر گُذارِیاں سب آدمِیوں کے لِئے کی جائیں۔H  bاُن ہی میں سے ہُمِنِیُس اور سکندر ہیں ۔ جِنہیں مَیں نے شَیطان کے حوالہ کِیا تاکہ کُفر سے باز رہنا سِیکھیں۔~ wbجِس کو دُور کرنے کے سبب سے بعض لوگوں کے اِیمان کا جہاز غرق ہو گیا۔z obاَے فرزند تِیمُتِھیُس اُن پیشِین گوئِیوں کے مَوافِق جو پہلے تیری بابت کی گئی تِھیں مَیں یہ حُکم تیرے سپُرد کرتا ہُوں تاکہ تُو اُن کے مُطابِق اچّھی لڑائی لڑتا رہے اور اِیمان اور اُس نیک نِیّت پر قائِم رہے۔; qbاب اَزلی بادشاہ یعنی غَیرفانی نادِیدہ واحِد خُدا کی عِزّت اور تمجِید ابدُالآباد ہوتی رہے ۔ آمِین۔Y -bلیکن مُجھ پر رَحم اِس لِئے ہُؤا کہ یِسُو ع مسِیح مُجھ بڑے گُنہگار میں اپنا کمال تحمُّل ظاہِر کرے تاکہ جو لوگ ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے اُس پر اِیمان لائیں گے اُن کے لِئے مَیں نمُونہ بنُوں۔| sbیہ بات سچ اور ہر طرح سے قبُول کرنے کے لائِق ہے کہ مسِیح یِسُو ع گُنہگاروں کو نجات دینے کے لِئے دُنیا میں آیا جِن میں سب سے بڑا مَیں ہُوں۔8  kbاور ہمارے خُداوند کا فضل اُس اِیمان اور مُحبّت کے ساتھ جو مسِیح یِسُو ع میں ہے بُہت زِیادہ ہُؤا۔9  mb اگرچہ مَیں پہلے کُفر بکنے والا اور ستانے والا اور بے عِزّت کرنے والا تھا تَو بھی مُجھ پر رَحم ہُؤا اِس واسطے کہ مَیں نے بے اِیمانی کی حالت میں نادانی سے یہ کام کِئے تھے۔w  ib مَیں اپنے طاقت بخشنے والے خُداوند مسیِح یِسُو ع کا شُکر کرتا ہُوں کہ اُس نے مُجھے دِیانت دار سمجھ کر اپنی خِدمت کے لِئے مُقرّر کِیا۔  b یہ خُدایِ مُبارک کے جلال کی اُس خُوشخبری کے مُوافِق ہے جو میرے سپُرد ہُوئی۔+  Qb اور حرام کاروں اور لَونڈے بازوں اور بردہ فروشوں اور جُھوٹوں اور جُھوٹی قَسم کھانے والوں اور اِن کے سِوا صحِیح تعلِیم کے اَور برخِلاف کام کرنے والوں کے واسطے ہے۔I  b یعنی یہ سمجھ کر کہ شرِیعت راست بازوں کے لِئے مُقرّر نہیں ہُوئی بلکہ بے شرع اور سرکش لوگوں اور بے دِینوں اور گُنہگاروں اور ناپاکوں اور رِندوں اور ماں باپ کے قاتِلوں اور خُونِیوں۔" ?bمگر ہم جانتے ہیں کہ شرِیعت اچّھی ہے بشرطیکہ کوئی اُسے شرِیعت کے طَور پر کام میں لائے۔n Wbاور شرِیعت کے مُعلِّم بننا چاہتے ہیں حالانکہ جو باتیں کہتے ہیں اور جِن کا یقِینی طَور سے دعویٰ کرتے ہیں اُن کو سمجھتے بھی نہیں۔u ebاِن کو چھوڑ کر بعض شخص بیہُودہ بکواس کی طرف مُتوجِّہ ہو گئے۔ 1bحُکم کا مقصد یہ ہے کہ پاک دِل اور نیک نِیّت اور بے رِیا اِیمان سے مُحبّت پَیدا ہو۔B bاور اُن کہانِیوں اور بے اِنتِہا نَسب ناموں پر لِحاظ نہ کریں جو تکرار کا باعِث ہوتے ہیں اور اُس اِنتِظامِ الٰہی کے مُوافِق نہیں جو اِیمان پر مبنی ہے اُسی طرح اب بھی کرتا ہُوں۔o Ybجِس طرح مَیں نے مَکِدُنیہ جاتے وقت تُجھے نصِیحت کی تھی کہ اِفِسُس میں رہ کر بعض شخصوں کو حُکم کر دے کہ اَور طرح کی تعلِیم نہ دیں۔" ?bتِیمُتِھیُس کے نام جو اِیمان کے لِحاظ سے میرا سچّا فرزند ہے ۔ فضل رحم اور اِطمِینان خُدا باپ اور ہمارے خُداوند مسِیح یِسُو ع کی طرف سے تُجھے حاصِل ہوتا رہے۔M bپَولُس کی طرف سے جو ہمارے مُنجّی خُدا اور ہمارے اُمّید گاہ مسیِح یِسُو ع کے حُکم سے مسیِح یِسُو ع کا رسُول ہے۔jMXہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کا فضل تُم سب پر ہوتا رہے۔>~uXمَیں پَولُس اپنے ہاتھ سے سلام لِکھتا ہُوں ہر خَط میں میرا یِہی نِشان ہے ۔ مَیں اِسی طرح لِکھتا ہُوں۔T}!Xاَب خُداوند جو اِطمِینان کا چشمہ ہے آپ ہی تُم کو ہمیشہ اور ہر طرح سے اِطمِینان بخشے ۔ خُداوند تُم سب کے ساتھ رہے۔l|QXلیکن اُسے دُشمن نہ جانو بلکہ بھائی سمجھ کر نصِیحت کرو۔U{#Xاور اگر کوئی ہمارے اِس خَط کی بات کو نہ مانے تو اُسے نِگاہ میں رکھّو اور اُس سے صُحبت نہ رکھّو تاکہ وہ شرمِندہ ہو۔hzIX اور تُم اَے بھائِیو ! نیک کام کرنے میں ہِمّت نہ ہارو۔Wy'X اَیسے شخصوں کو ہم خُداوند یِسُوع مسِیح میں حُکم دیتے اور نصِیحت کرتے ہیں کہ چُپ چاپ کام کر کے اپنی ہی روٹی کھائیں۔Ix X ہم سُنتے ہیں کہ تُم میں بعض بے قاعِدہ چلتے ہیں اور کُچھ کام نہیں کرتے بلکہ اَوروں کے کام میں دَخل دیتے ہیں۔Vw%X اور جب ہم تُمہارے پاس تھے اُس وقت بھی تُم کو یہ حُکم دیتے تھے کہ جِسے مِحنت کرنا منظُور نہ ہو وہ کھانے بھی نہ پائے۔fvEX اِس لِئے نہیں کہ ہم کو اِختیار نہ تھا بلکہ اِس لِئے کہ اپنے آپ کو تُمہارے واسطے نمُونہ ٹھہرائیں تاکہ تُم ہماری مانِند بنو۔Wu'Xاور کِسی کی روٹی مُفت نہ کھاتے تھے بلکہ مِحنت مُشقّت سے رات دِن کام کرتے تھے تاکہ تُم میں سے کِسی پر بوجھ نہ ڈالیں۔Bt}Xکیونکہ تُم آپ جانتے ہو کہ ہماری مانِند کِس طرح بننا چاہئے اِس لِئے کہ ہم تُم میں بے قاعِدہ نہ چلتے تھے۔`s9Xاَے بھائِیو ! ہم اپنے خُداوند یِسُوع مسِیح کے نام سے تُمہیں حُکم دیتے ہیں کہ ہر ایک اَیسے بھائی سے کنارہ کرو جو بے قاعِدہ چَلتا ہے اور اُس روایت پر عمل نہیں کرتا جو اُس کو ہماری طرف سے پُہنچی۔rXخُداوند تُمہارے دِلوں کو خُدا کی مُحبّت اور مسِیح کے صبر کی طرف ہدایت کرے۔Hq Xاور خُداوند میں ہمیں تُم پر بھروسا ہے کہ جو حُکم ہم تُمہیں دیتے ہیں اُس پر عمل کرتے ہو اور کرتے بھی رہو گے۔p'Xمگر خُداوند سچّا ہے ۔ وہ تُم کو مضبُوط کرے گا اور اُس شرِیر سے محفُوظ رکھّے گا۔oXاور کجرَو اور بُرے آدمِیوں سے ہم بچے رہیں کیونکہ سب میں اِیمان نہیں۔Jn Xغرض اَے بھائِیو ! ہمارے حق میں دُعا کرو کہ خُداوند کا کلام اَیسا جلد پَھیل جائے اور جلال پائے جَیسا تُم میں۔mXتُمہارے دِلوں کو تسلّی دے اور ہر ایک نیک کام اور کلام میں مضبُوط کرے۔llQXاب ہمارا خُداوند یِسُوع مسِیح خُود اور ہمارا باپ خُدا جِس نے ہم سے مُحبّت رکھّی اور فضل سے اَبدی تسلّی اور اچھّی اُمّید بخشی۔bk=Xپس اَے بھائِیو! ثابِت قدم رہو اور جِن روایتوں کی تُم نے ہماری زُبانی یا خَط کے ذرِیعہ سے تعلِیم پائی ہے اُن پر قائِم رہو۔[j/Xجِس کے لِئے اُس نے تُمہیں ہماری خُوشخبری کے وسِیلہ سے بُلایا تاکہ تُم ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کا جلال حاصِل کرو۔ i X لیکن تُمہارے بارے میں اَے بھائِیو ! خُداوند کے پیارو ہر وقت خُدا کا شُکر کرنا ہم پر فرض ہے کیونکہ خُدا نے تُمہیں اِبتدا ہی سے اِس لِئے چُن لِیا تھا کہ رُوح کے ذرِیعہ سے پاکِیزہ بن کر اور حق پر اِیمان لا کر نجات پاؤ۔h3X اور جِتنے لوگ حق کا یقِین نہیں کرتے بلکہ ناراستی کو پسند کرتے ہیں وہ سب سزا پائیں۔&gEX اِسی سبب سے خُدا اُن کے پاس گُمراہ کرنے والی تاثِیر بھیجے گا تاکہ وہ جُھوٹ کو سچ جانیں۔fX اور ہلاک ہونے والوں کے لِئے ناراستی کے ہر طرح کے دھوکے کے ساتھ ہو گی اِس واسطے کہ اُنہوں نے حق کی مُحبّت کو اِختیار نہ کِیا جِس سے اُن کی نجات ہوتی۔Be}X اور جِس کی آمد شَیطان کی تاثِیر کے مُوافِق ہر طرح کی جُھوٹی قُدرت اور نِشانوں اور عجِیب کاموں کے ساتھ۔Yd+Xاُس وقت وہ بے دِین ظاہِر ہو گا جِسے خُداوند یِسُوع اپنے مُنہ کی پُھونک سے ہلاک اور اپنی آمد کی تجّلی سے نیست کرے گا۔gcGXکیونکہ بے دِینی کا بھید تو اب بھی تاثِیر کرتا جاتا ہے مگر اب ایک روکنے والا ہے اور جب تک کہ وہ دُور نہ کِیا جائے روکے رہے گا۔b'Xاب جو چِیز اُسے روک رہی ہے تاکہ وہ اپنے خاص وقت پر ظاہِر ہو اُس کو تُم جانتے ہو۔a+Xکیا تُمہیں یاد نہیں کہ جب مَیں تُمہارے پاس تھا تو تُم سے یہ باتیں کہا کرتا تھا؟۔'`GXجو مُخالفت کرتا ہے اور ہر ایک سے جو خُدا یا معبُود کہلاتا ہے اپنے آپ کو بڑا ٹھہراتا ہے ۔ یہاں تک کہ وہ خُدا کے مَقدِس میں بَیٹھ کر اپنے آپ کو خُدا ظاہِر کرتا ہے۔_Xکِسی طرح سے کِسی کے فریب میں نہ آنا کیونکہ وہ دِن نہیں آئے گا جب تک کہ پہلے برگشتگی نہ ہو اور وہ گُناہ کا شخص یعنی ہلاکت کا فرزند ظاہِر نہ ہو۔^)Xکہ کِسی رُوح یا کلام یا خَط سے جو گویا ہماری طرف سے ہو یہ سمجھ کر کہ خُداوند کا دِن آ پُہنچا ہے تُمہاری عقل دفعتہً پریشان نہ ہو جائے اور نہ تُم گھبراؤ۔P] Xاَے بھائِیو ! ہم اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے آنے اور اُس کے پاس اپنے جمع ہونے کی بابت تُم سے درخواست کرتے ہیں۔f\ GX تاکہ ہمارے خُدا اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کے فضل کے مَوافِق ہمارے خُداوند یِسُو ع کا نام تُم میں جلال پائے اور تُم اُس میں۔D[ X اِسی واسطے ہم تُمہارے لِئے ہر وقت دُعا بھی کرتے رہتے ہیں کہ ہمارا خُدا تُمہیں اِس بُلاوے کے لائِق جانے اور نیکی کی ہر ایک خواہِش اور اِیمان کے ہر ایک کام کو قُدرت سے پُورا کرے۔+Z QX یہ اُس دِن ہو گا جب کہ وہ اپنے مُقدّسوں میں جلال پانے اور سب اِیمان لانے والوں کے سبب سے تعجُّب کا باعِث ہونے کے لِئے آئے گاکیونکہ تُم ہماری گواہی پر اِیمان لائے۔"Y ?X وہ خُداوند کے چِہرہ اور اُس کی قُدرت کے جلال سے دُور ہو کر ابدی ہلاکت کی سزا پائیں گے۔9X mXاور جو خُدا کو نہیں پہچانتے اور ہمارے خُداوند یِسُو ع کی خُوشخبری کو نہیں مانتے اُن سے بدلہ لے گا۔W Xاور تُم مُصِیبت اُٹھانے والوں کو ہمارے ساتھ آرام دے جب خُداوند یِسُو ع اپنے قَوی فرِشتوں کے ساتھ بھڑکتی ہُوئی آگ میں آسمان سے ظاہِر ہو گا۔!V =Xکیونکہ خُدا کے نزدِیک یہ اِنصاف ہے کہ بدلہ میں تُم پر مُصِیبت لانے والوں کو مُصِیبت۔UU %Xیہ خُدا کی سچّی عدالت کا صاف نِشان ہے تاکہ تُم خُدا کی بادشاہی کے لائِق ٹھہرو جِس کے لِئے تُم دُکھ بھی اُٹھاتے ہو۔T +Xیہاں تک کہ ہم آپ خُدا کی کلِیسیاؤں میں تُم پر فخر کرتے ہیں کہ جِتنے ظُلم اور مُصِیبتیں تُم اُٹھاتے ہو اُن سب میں تُمہارا صبر اور اِیمان ظاہِر ہوتا ہے۔MS Xاَے بھائِیو ! تُمہارے بارے میں ہر وقت خُدا کا شُکر کرنا ہم پر فرض ہے اور یہ اِس لِئے مُناسِب ہے کہ تُمہارا اِیمان بُہت بڑھتا جاتا ہے اور تُم سب کی مُحبّت آپس میں زِیادہ ہوتی جاتی ہے۔"R ?Xفضل اور اِطمِینان خُدا باپ اور خُداوند یِسُوع مسِیح کی طرف سے تُمہیں حاصِل ہوتا رہے۔tQ eXپَولُس اور سِلوا نُس اور تِیمُتِھیُس کی طرف سے تِھسّلُنیکیوں کی کلِیسیا کے نام جو ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُو ع مسِیح میں ہے۔ePCNہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کا فضل تُم پر ہوتا رہے۔ONمَیں تُمہیں خُداوند کی قَسم دیتا ہُوں کہ یہ خَط سب بھائِیوں کو سُنایا جائے۔TN!Nپاک بوسہ کے ساتھ سب بھائِیوں کو سلام کرو۔IM Nاَے بھائِیو ! ہمارے واسطے دُعا کرو۔bL=Nتُمہارا بُلانے والا سچّا ہے ۔ وہ اَیسا ہی کرے گا۔1K[Nخُدا جو اِطمِینان کا چشمہ ہے آپ ہی تُم کو بِالکُل پاک کرے اور تُمہاری رُوح اور جان اور بدن ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے آنے تک پُورے پُورے اور بے عَیب محفُوظ رہیں۔7JiNہر قِسم کی بدی سے بچے رہو۔^I5Nسب باتوں کو آزماؤ ۔ جو اچھّی ہو اُسے پکڑے رہو۔7HiNنبُوّتوں کی حقارت نہ کرو۔,GSNرُوح کو نہ بُجھاؤ۔)FKNہر ایک بات میں شُکر گُذاری کرو کیونکہ مسِیح یِسُوع میں تُمہاری بابت خُدا کی یہی مرضی ہے۔+EQNبِلاناغہ دُعا کرو۔&DGNہر وقت خُوش رہو۔?CwNخبردار! کوئی کِسی سے بدی کے عِوض بدی نہ کرے بلکہ ہر وقت نیکی کرنے کے درپَے رہو ۔ آپس میں بھی اور سب سے۔!B;Nاور اَے بھائِیو! ہم تُمہیں نصِیحت کرتے ہیں کہ بے قاعِدہ چلنے والوں کو سمجھاؤ ۔ کم ہِمّتوں کو دِلاسا دو ۔ کمزوروں کو سنبھالو ۔ سب کے ساتھ تحمُّل سے پیش آؤ۔$AAN اور اُن کے کام کے سبب سے مُحبّت کے ساتھ اُن کی بڑی عِزّت کرو ۔ آپس میں میل مِلاپ رکھّو۔ @ N اور اَے بھائِیو ! ہم تُم سے درخواست کرتے ہیں کہ جو تُم میں مِحنت کرتے اور خُداوند میں تُمہارے پیشوا ہیں اور تُم کو نصِیحت کرتے ہیں اُنہیں مانو۔;?oN پس تُم ایک دُوسرے کو تسلّی دو اور ایک دُوسرے کی ترقّی کا باعِث بنو ۔ چُنانچہ تُم اَیسا کرتے بھی ہو۔%>CN وہ ہماری خاطِر اِس لِئے مُؤا کہ ہم جاگتے ہوں یا سوتے ہوں سب مِل کر اُسی کے ساتھ جِئیں۔j=MN کیونکہ خُدا نے ہمیں غضب کے لِئے نہیں بلکہ اِس لِئے مُقرّر کِیا کہ ہم اپنے خُداوند یِسُوع مسِیح کے وسِیلہ سے نجات حاصِل کریں۔:<mNمگر ہم جو دِن کے ہیں اِیمان اور مُحبّت کا بکتر لگا کر اور نجات کی اُمّید کا خود پہن کر ہوشیار رہیں۔);KNکیونکہ جو سوتے ہیں رات ہی کو سوتے ہیں اور جو مَتوالے ہوتے ہیں رات ہی کو مَتوالے ہوتے ہیں۔m:SNپس اَوروں کی طرح سو نہ رہیں بلکہ جاگتے اور ہوشیار رہیں۔9+Nکیونکہ تُم سب نُور کے فرزند اور دِن کے فرزند ہو ۔ ہم نہ رات کے ہیں نہ تارِیکی کے۔8Nلیکن تُم اَے بھائِیو ! تارِیکی میں نہیں ہو کہ وہ دِن چور کی طرح تُم پر آ پڑے۔ 7 Nجِس وقت لوگ کہتے ہوں گے کہ سلامتی اور اَمن ہے اُس وقت اُن پر اِس طرح ناگہاں ہلاکت آئے گی جِس طرح حامِلہ کو درد لگتے ہیں اور وہ ہرگِز نہ بچیں گے۔76gNاِس واسطے کہ تُم آپ خُوب جانتے ہو کہ خُداوند کا دِن اِس طرح آنے والا ہے جِس طرح رات کو چور آتا ہے۔-5 UNمگر اَے بھائِیو ! اِس کی کُچھ حاجت نہیں کہ وقتوں اور مَوقعوں کی بابت تُم کو کُچھ لِکھا جائے۔b4=Nپس تُم اِن باتوں سے ایک دُوسرے کو تسلّی دِیا کرو۔3#Nپِھرہم جو زِندہ باقی ہوں گے اُن کے ساتھ بادلوں پر اُٹھائے جائیں گے تاکہ ہوا میں خُداوند کا اِستِقبال کریں اور اِس طرح ہمیشہ خُداوند کے ساتھ رہیں گے۔2!Nکیونکہ خُداوند خُود آسمان سے للکار اور مُقرّب فرِشتہ کی آواز اور خُدا کے نرسِنگے کے ساتھ اُتر آئے گا اور پہلے تو وہ جو مسِیح میں مُوئے جی اُٹھیں گے۔ 1Nچُنانچہ ہم تُم سے خُداوند کے کلام کے مُطابِق کہتے ہیں کہ ہم جو زِندہ ہیں اور خُداوند کے آنے تک باقی رہیں گے سوئے ہُوؤں سے ہرگِز آگے نہ بڑھیں گے۔0Nکیونکہ جب ہمیں یہ یقِین ہے کہ یِسُوع مَر گیا اور جی اُٹھا تو اُسی طرح خُدا اُن کو بھی جو سو گئے ہیں یِسُوع کے وسِیلہ سے اُسی کے ساتھ لے آئے گا۔^/5N اَے بھائِیو ! ہم نہیں چاہتے کہ جو سوتے ہیں اُن کی بابت تُم ناواقِف رہو تاکہ اَوروں کی مانِند جو نااُمّید ہیں غم نہ کرو۔.#N تاکہ باہِر والوں کے ساتھ شایستگی سے برتاؤ کرو اور کِسی چِیز کے مُحتاج نہ ہو۔T-!N اور جِس طرح ہم نے تُم کو حُکم دِیا چُپ چاپ رہنے اور اپنا کاروبار کرنے اور اپنے ہاتھوں سے مِحنت کرنے کی ہِمّت کرو۔g,GN اور تمام مَکِدُنیہ کے سب بھائِیوں کے ساتھ اَیسا ہی کرتے ہو لیکن اَے بھائِیو ! ہم تُمہیں نصِیحت کرتے ہیں کہ ترقّی کرتے جاؤ۔c+?N مگر برادرانہ مُحبّت کی بابت تُمہیں کُچھ لِکھنے کی حاجت نہیں کیونکہ تُم آپس میں مُحبّت کرنے کی خُدا سے تعلِیم پا چُکے ہو۔(*INپس جو نہیں مانتا وہ آدمی کو نہیں بلکہ خُدا کو نہیں مانتا جو تُم کو اپنا پاک رُوح دیتا ہے۔)Nاِس لِئے کہ خُدا نے ہم کو ناپاکی کے لِئے نہیں بلکہ پاکِیزگی کے لِئے بُلایا۔C(Nاور کوئی شخص اپنے بھائی کے ساتھ اِس اَمر میں زِیادتی اور دَغا نہ کرے کیونکہ خُداوند اِن سب کاموں کا بدلہ لینے والا ہے چُنانچہ ہم نے پہلے بھی تُم کو تَنبِیہ کر کے جتا دِیا تھا۔}'sNنہ شہوَت کے جوش سے اُن قَوموں کی مانِند جو خُدا کو نہیں جانتِیں۔&!Nاور ہر ایک تُم میں سے پاکِیزگی اور عِزّت کے ساتھ اپنے ظرف کو حاصِل کرنا جانے۔%Nچُنانچہ خُدا کی مرضی یہ ہے کہ تُم پاک بنو یعنی حرام کاری سے بچے رہو۔$7Nکیونکہ تُم جانتے ہو کہ ہم نے تُم کو خُداوند یِسُوع کی طرف سے کیا کیا حُکم پُہنچائے۔# 7Nغرض اَے بھائِیو ! ہم تُم سے درخواست کرتے ہیں اور خُداوند یِسُوع میں تُمہیں نصِیحت کرتے ہیں کہ جِس طرح تُم نے ہم سے مُناسِب چال چلنے اور خُدا کو خُوش کرنے کی تعلِیم پائی اور جِس طرح تُم چلتے بھی ہو اُسی طرح اَور ترقّی کرتے جاؤ۔."UN تاکہ وہ تُمہارے دِلوں کو اَیسا مضبُوط کر دے کہ جب ہمارا خُداوند یِسُوع اپنے سب مُقدّسوں کے ساتھ آئے تو وہ ہمارے خُدا اور باپ کے سامنے پاکِیزگی میں بے عَیب ٹھہریں۔z!mN اور خُداوند اَیسا کرے کہ جِس طرح ہم کو تُم سے مُحبّت ہے اُسی طرح تُمہاری مُحبّت بھی آپس میں اور سب آدمِیوں کے ساتھ زِیادہ ہو اور بڑھے۔ 3N اب ہمارا خُدا اور باپ خُود اور ہمارا خُداوند یِسُو ع تُمہاری طرف ہماری رہبری کرے۔=sN ہم رات دِن بُہت ہی دُعا کرتے رہتے ہیں کہ تُمہاری صُورت دیکھیں اور تُمہارے اِیمان کی کمی پُوری کریں۔dAN تُمہارے باعِث اپنے خُدا کے سامنے ہمیں جِس قدر خُوشی حاصِل ہے اُس کے بدلہ میں کِس طرح تُمہاری بابت خُدا کا شُکر ادا کریں؟۔mSNکیونکہ اب اگر تُم خُداوند میں قائِم ہو تو ہم زِندہ ہیں۔\1Nاِس لِئے اَے بھائِیو! ہم نے اپنی ساری اِحتیاج اور مُصِیبت میں تُمہارے اِیمان کے سبب سے تُمہارے بارے میں تَسلّی پائی۔{oNمگر اب جو تِیمُتِھیُس نے تُمہارے پاس سے ہمارے پاس آ کر تُمہارے اِیمان اور مُحبّت کی اور اِس بات کی خُوشخبری دی کہ تُم ہمارا ذِکرِ خَیر ہمیشہ کرتے ہو اور ہمارے دیکھنے کے اَیسے مُشتاق ہو جَیسے کہ ہم تُمہارے۔X)Nاِس واسطے جب میں اَور زِیادہ برداشت نہ کر سکا تو تُمہارے اِیمان کا حال دریافت کرنے کو بھیجا ۔ کہِیں اَیسا نہ ہُؤا ہو کہ آزمانے والے نے تُمہیں آزمایا ہو اور ہماری مِحنت بے فائِدہ گئی ہو۔yNبلکہ پہلے بھی جب ہم تُمہارے پاس تھے تو تُم سے کہا کرتے تھے کہ ہمیں مُصِیبت اُٹھانا ہو گا چُنانچہ اَیسا ہی ہُؤا اور تُمہیں معلُوم بھی ہے۔DNکہ اِن مُصِیبتوں کے سبب سے کوئی نہ گھبرائے کیونکہ تُم آپ جانتے ہو کہ ہم اِن ہی کے لِئے مُقرّر ہُوئے ہیں۔?wNاور ہم نے تِیمُتِھیُس کو جو ہمارا بھائی اور مسِیح کی خُوشخبری میں خُدا کا خادِم ہے اِس لِئے بھیجا کہ وہ تُمہیں مضبُوط کرے اور تُمہارے اِیمان کے بارے میں تُمہیں نصِیحت کرے۔ -Nاِس واسطے جب ہم زِیادہ برداشت نہ کر سکے تو اتھینے میں اکیلے رہ جانا منظُور کِیا۔GNہمارا جلال اور خُوشی تُم ہی تو ہو۔fENبھلا ہماری اُمّید اور خُوشی اور فخر کا تاج کیا ہے؟ کیا وہ ہمارے خُداوند یِسُو ع کے سامنے اُس کے آنے کے وقت تُم ہی نہ ہو گے؟۔X)Nاِس واسطے ہم نے(یعنی مُجھ پَولُس نے) ایک دفعہ نہیں بلکہ دو دفعہ تُمہارے پاس آنا چاہا مگر شَیطان نے ہمیں روکے رکھّا۔+Nاَے بھائِیو ! جب ہم تھوڑے عرصہ کے لِئے ظاہِر میں نہ کہ دِل سے تُم سے جُدا ہو گئے تو ہم نے کمال آرزُو سے تُمہاری صُورت دیکھنے کی اَور بھی زِیادہ کوشِش کی۔7Nاور وہ ہمیں غَیر قَوموں کو اُن کی نجات کے لِئے کلام سُنانے سے منع کرتے ہیں تاکہ اُن کے گُناہوں کا پَیمانہ ہمیشہ بھرتا رہے لیکن اُن پر اِنتِہا کا غضب آ گیا۔ F~~[}7{z`yxYwpwuussrr2q(poo'mmwll>kj iiJhgf}eecbbGa4`=_[^^0] \R[ZZY8WVUTT%SS"QPONMML*JIHH*G2FEDCCAA@r?_>8=0<;T:9968O766b5S433L22,1Y0//.;-,+l**)l(O'y&j%b$##"A!!! x0wkvSl  ' > q}F+E Qvاُس ہمیشہ کی زِندگی کی اُمّید پر جِس کا وعدہ ازل سے خُدا نے کِیا ہے جو جُھوٹ نہیں بول سکتا۔D +vپَولُس کی طرف سے جو خُدا کا بندہ اور یِسُو ع مسِیح کا رسُول ہے ۔ خُدا کے برگُزِیدوں کے اِیمان اور اُس حق کی پہچان کے مُطابِق جو دِین داری کے مُوافِق ہے۔gCGlخُداوند تیری رُوح کے ساتھ رہے ۔ تُم پر فضل ہوتا رہے۔oBWlجاڑوں سے پہلے میرے پاس آ جانے کی کوشِش کر ۔ یُوبُولُس اور پُودینس اور لِینُس اور کلودِیہ اور اَور سب بھائی تُجھے سلام کہتے ہیں۔A%lاِراستُس کُرِنتھُس میں رہا اور ترُفمُِس کو مَیں نے میلیتُس میں بِیمار چھوڑا۔w@glپرِسکہ اور اَکوِلہ سے اور اُنیسِفرُ س کے خاندان سے سلام کہہ۔ ? lخُداوند مُجھے ہر ایک بُرے کام سے چُھڑائے گا اور اپنی آسمانی بادشاہی میں صحِیح سلامت پُہنچا دے گا ۔ اُس کی تمجِید ابدُالآباد ہوتی رہے ۔ آمِین۔3>_lمگر خُداوند میرا مددگار تھا اور اُس نے مُجھے طاقت بخشی تاکہ میری معرفت پَیغام کی پُوری مُنادی ہو جائے اور سب غَیر قَومیں سُن لیں اور مَیں شیر کے مُنہ سے چُھڑایا گیا۔a=;lمیری پہلی جواب دِہی کے وقت کِسی نے میرا ساتھ نہ دِیا بلکہ سب نے مُجھے چھوڑ دِیا ۔ کاش کہ اُنہیں اِس کا حِساب دینا نہ پڑے۔<lاُس سے تُو بھی خبردار رہ کیونکہ اُس نے ہماری باتوں کی بڑی مُخالفت کی۔7;glسِکند ر ٹھٹھیرے نے مُجھ سے بُہت بُرائیاں کِیں ۔ خُداوند اُسے اُس کے کاموں کے مُوافِق بدلہ دے گا۔S:l جو چوغہ مَیں تروآ س میں کرپُس کے ہاں چھوڑ آیا ہُوں جب تُو آئے تو وہ اور کِتابیں خاص کر رَقّ کے طُومار لیتا آئِیو۔Q9l تخِکُس کو مَیں نے اِفِسُس بھیج دِیا ہے۔%8Cl صِرف لُوقا میرے پاس ہے ۔ مرقس کو ساتھ لے کر آ جا کیونکہ خِدمت کے لِئے وہ میرے کام کا ہے۔7wl کیونکہ دیماس نے اِس مَوجُودہ جہان کو پسند کر کے مُجھے چھوڑ دِیا اور تِھسّلُنِیکے کو چلا گیا اور کریسکینس گلِتیہ کو اور طِطُس دلمتیہ کو۔=6ul میرے پاس جلد آنے کی کوشِش کر۔Q5lآیندہ کے لِئے میرے واسطے راست بازی کا وہ تاج رکھّا ہُؤا ہے جو عادِل مُنصِف یعنی خُداوند مُجھے اُس دِن دے گااور صِرف مُجھے ہی نہیں بلکہ اُن سب کو بھی جو اُس کے ظہُور کے آرزُو مند ہوں۔'4Glمَیں اچھّی کُشتی لڑ چُکا ۔ مَیں نے دَوڑ کو ختم کر لِیا ۔ مَیں نے اِیمان کو محفُوظ رکھّا۔3}lکیونکہ مَیں اب قُربان ہو رہا ہُوں اور میرے کُوچ کا وقت آ پُہنچا ہے۔/2Wlمگر تُو سب باتوں میں ہوشیار رہ ۔ دُکھ اُٹھا ۔ بشارت کا کام انجام دے ۔ اپنی خِدمت کو پُورا کر۔1}lاور اپنے کانوں کو حق کی طرف سے پھیر کر کہانِیوں پر مُتوجِّہ ہوں گے۔0+lکیونکہ اَیسا وقت آئے گاکہ لوگ صحِیح تعلِیم کی برداشت نہ کریں گے بلکہ کانوں کی کُھجلی کے باعِث اپنی اپنی خواہِشوں کے مُوافِق بُہت سے اُستاد بنا لیں گے۔f/Elکہ تُو کلام کی مُنادی کر ۔ وقت اور بے وقت مُستعِد رہ ۔ ہر طرح کے تحمُّل اور تعلِیم کے ساتھ سمجھا دے اور ملامت اور نصِیحت کر۔ . lخُدا اور مسِیح یِسُوع کو جو زِندوں اور مُردوں کی عدالت کرے گاگواہ کر کے اور اُس کے ظہُور اور بادشاہی کو یاد دِلا کر مَیں تُجھے تاکِید کرتا ہُوں۔-lتاکہ مردِ خُدا کامِل بنے اور ہر ایک نیک کام کے لِئے بِالکُل تیّار ہو جائے۔i,Klہر ایک صحِیفہ جو خُدا کے اِلہام سے ہے تعلِیم اور اِلزام اور اِصلاح اور راست بازی میں تربِیّت کرنے کے لِئے فائِدہ مند بھی ہے۔p+Ylاور تُو بچپن سے اُن پاک نوِشتوں سے واقِف ہے جو تُجھے مسِیح یِسُوع پر اِیمان لانے سے نجات حاصِل کرنے کے لِئے دانائی بخش سکتے ہیں۔*lمگر تُو اُن باتوں پر جو تُو نے سِیکھی تِھیں اور جِن کا یقِین تُجھے دِلایا گیا تھا یہ جان کر قائِم رہ کہ تُو نے اُنہیں کِن لوگوں سے سِیکھا تھا۔)3l اور بُرے اور دھوکا باز آدمی فرِیب دیتے اور فرِیب کھاتے ہُوئے بِگڑتے چلے جائیں گے۔2(]l بلکہ جِتنے مسِیح یِسُو ع میں دِین داری کے ساتھ زِندگی گُذارنا چاہتے ہیں وہ سب ستائے جائیں گے۔1'[l یعنی اَیسے دُکھوں میں جو انطاکِیہ اور اِکُنیُم اور لُستر ہ میں مُجھ پر پڑے اور اَور دُکھوں میں بھی جو مَیں نے اُٹھائے ہیں مگر خُداوند نے مُجھے اُن سب سے چُھڑا لِیا۔`&9l لیکن تُو نے تعلِیم ۔ چال چلن ۔ اِرادہ ۔ اِیمان ۔ تحمُّل ۔ مُحبّت ۔ صبر ۔ ستائے جانے اور دُکھ اُٹھانے میں میری پَیروی کی۔]%3l مگر اِس سے زِیادہ نہ بڑھ سکیں گے اِس واسطے کہ اِن کی نادانی سب آدمِیوں پر ظاہِر ہو جائے گی جَیسے اُن کی بھی ہو گئی تھی۔^$5lاور جِس طرح کہ ینیّس اور یمبر یس نے مُوسیٰ کی مُخالفت کی تھی اُسی طرح یہ لوگ بھی حق کی مُخالفت کرتے ہیں ۔ یہ اَیسے آدمی ہیں جِن کی عقل بِگڑی ہُوئی ہے اور وہ اِیمان کے اِعتبار سے نامقبُول ہیں۔# lاور ہمیشہ تعلِیم پاتی رہتی ہیں مگرحق کی پہچان تک کبھی نہیں پُہنچتِیں۔E"lاِن ہی میں سے وہ لوگ ہیں جو گھروں میں دبے پاؤں گُھس آتے ہیں اور اُن چھچھوری عَورتوں کو قابُو میں کر لیتے ہیں جو گُناہوں میں دبی ہُوئی ہیں اور طرح طرح کی خواہِشوں کے بس میں ہیں۔/!Wlوہ دِین داری کی وضع تو رکھّیں گے مگر اُس کے اثر کو قبُول نہ کریں گے اَیسوں سے بھی کنارہ کرنا۔8 ilدغاباز ۔ ڈِھیٹھ ۔ گُھمنڈ کرنے والے ۔ خُدا کی نِسبت عَیش و عِشرت کو زِیادہ دوست رکھنے والے ہوں گے۔$Alطبعی مُحبّت سے خالی ۔ سنگ د ِل ۔ تُہمت لگانے والے ۔ بے ضبط ۔ تُندمِزاج ۔ نیکی کے دُشمن۔2]lکیونکہ آدمی خُودغرض ۔ زردوست ۔ شیخی باز ۔ مغرُور ۔ بدگو ۔ ماں باپ کے نافرمان ۔ ناشُکر ۔ ناپاک۔e Elلیکن یہ جان رکھ کہ اخِیرزمانہ میں بُرے دِن آئیں گے۔;olاور خُداوند کے بندہ کے ہاتھ سے خُدا کی مرضی کے اسِیرہو کر اِبلِیس کے پھندے سے چُھوٹیں۔ آخِری زمانہA{lاور مُخالِفوں کو حلِیمی سے تادِیب کرے ۔ شاید خُدا اُنہیں تَوبہ کی تَوفِیق بخشے تاکہ وہ حق کو پہچانیں۔Rlاور مُناسِب نہیں کہ خُداوند کا بندہ جھگڑا کرے بلکہ سب کے ساتھ نرمی کرے اور تعلِیم دینے کے لائِق اور بُردبار ہو۔?wlلیکن بیوُقُوفی اور نادانی کی حُجتوّں سے کنارہ کر کیونکہ تُو جانتا ہے کہ اُن سے جھگڑے پَیدا ہوتے ہیں۔lجوانی کی خواہِشوں سے بھاگ اور جو پاک دِل کے ساتھ خُداوند سے دُعا کرتے ہیں اُن کے ساتھ راست بازی اور اِیمان اور مُحبّت اور صُلح کا طالِب ہو۔  lپس جو کوئی اِن سے الگ ہو کر اپنے تئِیں پاک کرے گاوہ عِزّت کا برتن اور مُقدّس بنے گا اور مالِک کے کام کے لائِق اور ہر نیک کام کے لِئے تیّار ہو گا۔Qlبڑے گھر میں نہ صِرف سونے چاندی ہی کے برتن ہوتے ہیں بلکہ لکڑی اور مِٹّی کے بھی ۔ بعض عِزّت اور بعض ذِلّت کے لِئے۔)lتَو بھی خُدا کی مضبُوط بُنیاد قائِم رہتی ہے اور اُس پر یہ مُہر ہے کہ خُداوند اپنوں کو پہچانتا ہے اور جو کوئی خُداوند کا نام لیتا ہے ناراستی سے باز رہے۔&Elوہ یہ کہہ کر کہ قِیامت ہو چُکی ہے حق سے گُمراہ ہو گئے ہیں اور بعض کا اِیمان بِگاڑتے ہیں۔)Klاور اُن کا کلام آکِلہ کی طرح کھاتا چلا جائے گا ۔ ہُمِنِیُس اور فِلیتُس اُن ہی میں سے ہیں۔"=lلیکن بیہُودہ بکواس سے پرہیز کر کیونکہ اَیسے شخص اَور بھی بے دِینی میں ترقّی کریں گے۔"=lاپنے آپ کو خُدا کے سامنے مقبُول اور اَیسے کام کرنے والے کی طرح پیش کرنے کی کوشِش کر جِس کو شرمِندہ ہونا نہ پڑے اور جو حق کے کلام کو درُستی سے کام میں لاتا ہو۔velیہ باتیں اُنہیں یاد دِلا اور خُداوند کے سامنے تاکِید کر کہ لفظی تکرار نہ کریں جِس سے کُچھ حاصِل نہیں بلکہ سُننے والے بِگڑ جاتے ہیں۔(Il اگر ہم بے وفا ہو جائیں گے تَو بھی وہ وفادار رہے گا کیونکہ وہ آپ اپنا اِنکار نہیں کر سکتا۔V%l اگر ہم دُکھ سہیں گے تو اُس کے ساتھ بادشاہی بھی کریں گے۔ اگر ہم اُس کا اِنکار کریں گے تو وہ بھی ہمارا اِنکار کرے گا۔ l یہ بات سچ ہے کہ جب ہم اُس کے ساتھ مَر گئے تو اُس کے ساتھ جِئیں گے بھی۔z ml اِسی سبب سے مَیں برگُزِیدہ لوگوں کی خاطِر سب کُچھ سہتا ہُوں تاکہ وہ بھی اُس نجات کو جو مسِیح یِسُو ع میں ہے ابدی جلال سمیت حاصِل کریں۔6 el جِس کے لِئے مَیں بدکار کی طرح دُکھ اُٹھاتا ہُوں یہاں تک کہ قَید ہُوں مگر خُدا کا کلام قَید نہیں۔N lیِسُو ع مسِیح کو یاد رکھ جو مُردوں میں سے جی اُٹھا ہے اور داؤُد کی نَسل سے ہے ۔ میری اُس خُوشخبری کے مُوافِق۔ !lجو مَیں کہتا ہُوں اُس پر غَور کر کیونکہ خُداوند تُجھے سب باتوں کی سمجھ دے گا۔}lجو کِسان مِحنت کرتا ہے پَیداوار کا حِصّہ پہلے اُسی کو مِلنا چاہیے۔+Olدنگل میں مُقابلہ کرنے والا بھی اگر اُس نے باقاعِدہ مُقابلہ نہ کِیا ہو تو سِہرا نہیں پاتا۔[/lکوئی سِپاہی جب لڑائی کو جاتا ہے اپنے آپ کو دُنیا کے مُعاملوں میں نہیں پھنساتا تاکہ اپنے بھرتی کرنے والے کو خُوش کرے۔s_lمسِیح یِسُو ع کے اچھّے سِپاہی کی طرح میرے ساتھ دُکھ اُٹھا۔  lاور جو باتیں تُو نے بُہت سے گواہوں کے سامنے مُجھ سے سُنی ہیں اُن کو اَیسے دِیانت دار آدمِیوں کے سپُرد کر جو اَوروں کو بھی سِکھانے کے قابِل ہوں۔ }lپس اَے میرے فرزند! تُو اُس فضل سے جو مسِیح یِسُو ع میں ہے مضبُوط بن۔k Ql(خُداوند اُسے یہ بخشے کہ اُس دِن اُس پر خُداوند کا رَحم ہو) اور اُس نے اِفِسُس میں جو جو خِدمتیں کِیں تُو اُنہیں خُوب جانتا ہے۔s alبلکہ جب وہ روما میں آیا تو کوشِش سے تلاش کر کے مُجھ سے مِلا۔b ?lخُداوند اُنیسِفرُ س کے گھرانے پر رَحم کرے کیونکہ اُس نے بُہت دفعہ مُجھے تازہ دَم کِیا اور میری قَید سے شرمِندہ نہ ہُؤا۔+ Qlتُو یہ جانتا ہے کہ آسیہ کے سب لوگ مُجھ سے پِھر گئے ۔ جِن میں سے فُوگلُس اور ہرمُگِنیُس ہیں۔~ %lرُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے جو ہم میں بسا ہُؤا ہے اِس اچّھی امانت کی حِفاظت کر۔O} l جو صحِیح باتیں تُو نے مُجھ سے سُنِیں اُس اِیمان اور مُحبّت کے ساتھ جو مسِیح یِسُو ع میں ہے اُن کا خاکہ یاد رکھ۔M| l اِسی باعِث سے مَیں یہ دُکھ بھی اُٹھاتا ہُوں لیکن شرماتا نہیں کیونکہ جِس کا مَیں نے یقِین کِیا ہے اُسے جانتا ہُوں اور مُجھے یقِین ہے کہ وہ میری امانت کی اُس دِن تک حِفاظت کر سکتا ہے۔{ l جِس کے لِئے مَیں مُنادی کرنے والا اور رسُول اور اُستاد مُقرّر ہُؤا۔z l مگر اب ہمارے مُنجّی مسِیح یِسُو ع کے ظہُور سے ظاہِرہُؤا جِس نے مَوت کو نیست اور زِندگی اور بقا کو اُس خُوشخبری کے وسِیلہ سے رَوشن کر دِیا۔"y ?l جِس نے ہمیں نجات دی اور پاک بُلاوے سے بُلایا ہمارے کاموں کے مُوافِق نہیں بلکہ اپنے خاص اِرادہ اور اُس فضل کے مُوافِق جو مسِیح یِسُو ع میں ہم پر ازل سے ہُؤا۔x lپس ہمارے خُداوندکی گواہی دینے سے اور مُجھ سے جو اُس کا قَیدی ہُوں شرم نہ کر بلکہ خُدا کی قُدرت کے مُوافِق خُوشخبری کی خاطِر میرے ساتھ دُکھ اُٹھا۔$w Clکیونکہ خُدا نے ہمیں دہشت کی رُوح نہیں بلکہ قُدرت اور مُحبّت اور تربِیّت کی رُوح دی ہے۔\v 3lاِسی سبب سے مَیں تُجھے یاد دِلاتا ہُوں کہ تُو خُدا کی اُس نِعمت کو چمکا دے جو میرے ہاتھ رکھنے کے باعِث تُجھے حاصِل ہے۔u %lاور مُجھے تیرا وہ بے رِیا اِیمان یاد دِلایا گیا ہے جو پہلے تیری نانی لُوئِس اور تیری ماں یُونِیکے رکھتی تِھیں اور مُجھے یقِین ہے کہ تُو بھی رکھتا ہے۔6t glاور تیرے آنسُوؤں کو یاد کر کے رات دِن تیری مُلاقات کا مُشتاق رہتا ہُوں تاکہ خُوشی سے بھر جاؤں۔rs _lجِس خُدا کی عِبادت مَیں صاف دِل سے باپ دادا کے طَور پر کرتا ہُوں اُس کا شُکر ہے کہ اپنی دُعاؤں میں بِلاناغہ تُجھے یاد رکھتا ہُوں۔vr glپِیارے فرزند تِیمُتِھیُس کے نام ۔ فضل ۔ رَحم اور اِطمِینان خُدا باپ اور ہمارے خُداوند مسِیح یِسُو ع کی طرف سے تُجھے حاصِل ہوتا رہے۔Vq )lپَولُس کی طرف سے جو اُس زِندگی کے وعدہ کے مُوافِق جو مسِیح یِسُو ع میں ہے خُدا کی مرضی سے مسِیح یِسُو ع کا رسُول ہے۔pbبعض اُس کا اِقرار کر کے اِیمان سے بَرگشتہ ہو گئے ہیں ۔ تُم پر فضل ہوتا رہے۔so_bاَے تِیمُتِھیُس اِس امانت کو حِفاظت سے رکھ اور جِس عِلم کو عِلم کہنا ہی غلط ہے اُس کی بے ہُودہ بکواس اور مُخالِفت پر توجُّہ نہ کر۔5ncbاور آیندہ کے لِئے اپنے واسطے ایک اچھّی بُنیاد قائِم کر رکھّیں تاکہ حقِیقی زِندگی پر قبضہ کریں۔4mabاور نیکی کریں اور اچھّے کاموں میں دَولت مند بنیں اور سخاوت پر تیّار اور اِمداد پر مُستعِد ہوں۔Clbاِس مَوجُودہ جہان کے دَولت مَندوں کو حُکم دے کہ مغرُورنہ ہوں اور ناپائیدار دَولت پر نہیں بلکہ خُدا پر اُمّید رکھّیں جو ہمیں لُطف اُٹھانے کے لِئے سب چِیزیں اِفراط سے دیتا ہے۔@kybبقا صِرف اُسی کو ہے اور وہ اُس نُور میں رہتا ہے جِس تک کِسی کی رسائی نہیں ہو سکتی نہ اُسے کِسی اِنسان نے دیکھا اور نہ دیکھ سکتا ہے ۔ اُس کی عِزّت اور سلطنت ابد تک رہے ۔ آ مِین۔Wj'bجِسے وہ مُناسِب وقت پر نُمایاں کرے گا جو مُبارک اور واحِد حاکِم ۔ بادشاہوں کا بادشاہ اور خُداوندوں کا خُداوند ہے۔i)bکہ ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے اُس ظہُور تک حُکم کو بے داغ اور بے اِلزام رکھ۔#h?b مَیں اُس خُدا کو جو سب چِیزوں کو زِندہ کرتا ہے اور مسِیح یِسُوع کو جِس نے پُنطیُس پِیلاطُس کے سامنے اچھّا اِقرار کِیا تھا گواہ کر کے تُجھے تاکِید کرتا ہُوں۔ g b اِیمان کی اَچھّی کُشتی لڑ ۔ اُس ہمیشہ کی زِندگی پر قبضہ کر لے جِس کے لِئے تُو بُلایا گیا تھا اور بُہت سے گواہوں کے سامنے اچھّا اِقرار کِیا تھا۔Pfb مگر اَے مردِ خُدا! تُو اِن باتوں سے بھاگ اور راست بازی ۔ دِین داری ۔ اِیمان ۔ مُحبّت ۔ صبر اور حِلم کا طالِب ہو۔e b کیونکہ زَر کی دوستی ہر قِسم کی بُرائی کی جڑ ہے جِس کی آرزُو میں بعض نے اِیمان سے گُمراہ ہو کر اپنے دِلوں کو طرح طرح کے غَموں سے چَھلنی کر لِیا۔ad;b لیکن جو دَولت مَند ہونا چاہتے ہیں وہ اَیسی آزمایش اور پَھندے اور بُہت سی بے ہُودہ اور نُقصان پُہنچانے والی خواہِشوں میں پھنستے ہیں جو آدمِیوں کو تباہی اور ہلاکت کے دریا میں غَرق کر دیتی ہیں۔rc]bپس اگر ہمارے پاس کھانے پہننے کو ہے تو اُسی پر قناعِت کریں۔b bکیونکہ نہ ہم دُنیا میں کُچھ لائے اور نہ کُچھ اُس میں سے لے جا سکتے ہیں۔daAbہاں دِین داری قناعِت کے ساتھ بڑے نفع کا ذرِیعہ ہے۔{`obاور اُن آدمِیوں میں ردّ و بدل پَیدا ہوتا ہے جِن کی عقل بِگڑ گئی ہے اور وہ حق سے محرُوم ہیں اور دِین داری کو نفع ہی کا ذرِیعہ سمجھتے ہیں۔x_ibوہ مغرُور ہے اور کُچھ نہیں جانتا بلکہ اُسے بحث اور لفظی تکرار کرنے کا مرض ہے ۔ جِن سے حَسد اور جھگڑے اور بَدگوئِیاں اور بدگُمانِیاں۔#^?bاگر کوئی شخص اَور طرح کی تعلِیم دیتا ہے اور صحِیح باتوں کو یعنی ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کی باتوں اور اُس تعلِیم کو نہیں مانتا جو دِین داری کے مُطابِق ہے۔]{bاور جِن کے مالِک اِیمان دار ہیں وہ اُن کو بھائی ہونے کی وجہ سے حقِیر نہ جانیں بلکہ اِس لِئے زیادہ تر اُن کی خِدمت کریں کہ فائِدہ اُٹھانے والے اِیمان دار اور عزِیز ہیں ۔ تُو اِن باتوں کی تعلِیم دے اور نصِیحت کر۔U\ %bجِتنے نَوکر جُوئے کے نِیچے ہیں اپنے مالِکوں کو کمال عِزّت کے لائِق جانیں تاکہ خُدا کا نام اور تعلِیم بدنام نہ ہو۔&[Ebاِسی طرح بعض اچھّے کام بھی ظاہِر ہوتے ہیں اور جو اَیسے نہیں ہوتے وہ بھی چُھپ نہیں سکتے۔>Zubبعض آدمِیوں کے گُناہ ظاہِر ہوتے ہیں اور پہلے ہی عدالت میں پُہنچ جاتے ہیں اور بعض کے پِیچھے جاتے ہیں۔MYbآیندہ کو صِرف پانی ہی نہ پِیا کر بلکہ اپنے مِعدہ اور اکثر کمزور رہنے کی وجہ سے ذرا سی مَے بھی کام میں لایا کر۔2X]bکِسی شخص پر جلد ہاتھ نہ رکھنا اور دُوسروں کے گُناہوں میں شرِیک نہ ہونا ۔ اپنے آپ کو پاک رکھنا۔"W=bخُدا اور مسِیح یِسُوع اور برگُزِیدہ فرِشتوں کو گواہ کر کے مَیں تُجھے تاکِید کرتا ہُوں کہ اِن باتوں پر بِلاتعصُّب عمل کرنا اور کوئی کام طرف داری سے نہ کرنا۔Vbگُناہ کرنے والوں کو سب کے سامنے ملامت کر تاکہ اَوروں کو بھی خَوف ہو۔U3bجو دعویٰ کِسی بزُرگ کے برخِلاف کِیا جائے بغَیر دو یا تِین گواہوں کے اُس کو نہ سُن۔]T3bکیونکہ کِتابِ مُقدّس یہ کہتی ہے کہ دائیں میں چلتے ہُوئے بَیل کا مُنہ نہ باندھنا اور مزدُور اپنی مزدُوری کا حق دار ہے۔rS]bجو بزُرگ اچھّا اِنتِظام کرتے ہیں ۔ خاص کر وہ جو کلام سُنانے اور تعلِیم دینے میں مِحنت کرتے ہیں دو چند عِزّت کے لائِق سمجھے جائیں۔Rbاگر کِسی اِیمان دار عَورت کے ہاں بیوائیں ہوں تو وُہی اُن کی مدد کرے اور کلِیسیا پر بوجھ نہ ڈالا جائے تاکہ وہ اُن کی مدد کر سکے جو واقِعی بیوہ ہیں۔hQIbکیونکہ بعض گُمراہ ہو کر شَیطان کی پَیرو ہو چُکی ہیں۔zPmbپس مَیں یہ چاہتا ہُوں کہ جوان بیوائیں بیاہ کریں ۔ اُن کے اَولاد ہو ۔ گھر کا اِنتِظام کریں اور کِسی مُخالِف کو بَدگوئی کا مَوقع نہ دیں۔POb اور اِس کے ساتھ ہی وہ گھر گھر پِھر کر بیکار رہنا سِیکھتی ہیں اور صِرف بیکار ہی نہیں رہتِیں بلکہ بَک بَک کرتی رہتی اور اَوروں کے کام میں دَخل بھی دیتی ہیں اور ناشایستہ باتیں کہتی ہیں۔N-b اور سزا کے لائِق ٹھہرتی ہیں اِس لِئے کہ اُنہوں نے اپنے پہلے اِیمان کو چھوڑ دِیا۔RMb مگر جوان بیواؤں کے نام دَرج نہ کر کیونکہ جب وہ مسیِح کے خِلاف نَفس کے تابِع ہو جاتی ہیں تو بیاہ کرنا چاہتی ہیں۔UL#b اور نیک کاموں میں مشہُور ہو ۔ بچّوں کی تربِیّت کی ہو ۔ پردیسِیوں کے ساتھ مِہمان نوازی کی ہو ۔ مُقدّسوں کے پاؤں دھوئے ہوں ۔ مُصِیبت زدوں کی مدد کی ہو اور ہر نیک کام کرنے کے دَرپے رہی ہو۔(KIb وُہی بیوہ فَرد میں لِکھی جائے جو ساٹھ برس سے کم کی نہ ہو اور ایک شَوہر کی بِیوی ہُوئی ہو۔AJ{bاگر کوئی اَپنوں اور خاص کر اپنے گھرانے کی خبرگِیری نہ کرے تو اِیمان کا مُنکر اور بے اِیمان سے بدتر ہے۔`I9bاِن باتوں کا بھی حُکم کر تاکہ وہ بے اِلزام رہیں۔nHUbمگر جو عَیش و عِشرت میں پڑ گئی ہے وہ جِیتے جی مَر گئی ہے۔\G1bجو واقِعی بیوہ ہے اور اُس کا کوئی نہیں وہ خُدا پر اُمّید رکھتی ہے اور رات دِن مُناجات اور دُعاؤں میں مشغُول رہتی ہے۔8Fibاور اگر کِسی بیوہ کے بیٹے یا پوتے ہوں تو وہ پہلے اپنے ہی گھرانے کے ساتھ دِین داری کا برتاؤ کرنا اور ماں باپ کا حق ادا کرنا سِیکھیں کیونکہ یہ خُدا کے نزدِیک پسندِیدہ ہے۔XE)bاُن بیواؤں کی جو واقِعی بیوہ ہیں عِزّت کر۔XD)bاور جوانوں کو بھائی جان کر اور بڑی عُمر والی عَورتوں کو ماں جان کر اور جوان عَورتوں کو کمال پاکِیزگی سے بہن جان کر۔xC kbکِسی بڑے عُمر رسِیدہ کو ملامت نہ کر بلکہ باپ جان کر نصِیحت کر۔/BWbاپنی اور اپنی تعلِیم کی خبرداری کر ۔ اِن باتوں پر قائِم رہ کیونکہ اَیسا کرنے سے تُو اپنی اور اپنے سُننے والوں کی بھی نجات کا باعِث ہو گا۔ اِیمانداروں کی ذمہ داریاںAbاِن باتوں کی فِکر رکھ ۔ اِن ہی میں مشغُول رہ تاکہ تیری ترقّی سب پر ظاہِر ہو۔L@bاُس نِعمت سے غافِل نہ رہ جو تُجھے حاصِل ہے اور نبُوّت کے ذرِیعہ سے بزُرگوں کے ہاتھ رکھتے وقت تُجھے مِلی تھی۔?#b جب تک مَیں نہ آؤُں پڑھنے اور نصِیحت کرنے اور تعلِیم دینے کی طرف مُتوجِّہ رہ۔>b کوئی تیری جوانی کی حقارت نہ کرنے پائے بلکہ تُو اِیمان داروں کے لِئے کلام کرنے اور چال چلن اور مُحبّت اور اِیمان اور پاکِیزگی میں نمُونہ بن۔I= b اِن باتوں کا حُکم کر اور تعلِیم دے۔<b کیونکہ ہم مِحنت اور جان فشانی اِسی لِئے کرتے ہیں کہ ہماری اُمّید اُس زِندہ خُدا پر لگی ہُوئی ہے جو سب آدمِیوں کا خاص کر اِیمان داروں کا مُنجّی ہے۔];3b یہ بات سچ ہے اور ہر طرح سے قبُول کرنے کے لائِق۔:%bکیونکہ جِسمانی رِیاضت کا فائِدہ کم ہے لیکن دِین داری سب باتوں کے لِئے فائِدہ مند ہے اِس لِئے کہ اب کی اور آیندہ کی زِندگی کا وعدہ بھی اِسی کے لِئے ہے۔&9Ebلیکن بیہُودہ اور بُوڑِھیوں کی سی کہانِیوں سے کنارہ کر اور دِین داری کے لِئے رِیاضت کر۔F8bاگر تُو بھائِیوں کو یہ باتیں یاد دِلائے گاتو مسِیح یِسُوع کا اچھّا خادِم ٹھہرے گااور اِیمان اور اُس اچھّی تعلِیم کی باتوں سے جِس کی تُو پَیروی کرتا آیا ہے پروَرِش پاتا رہے گا۔f7Ebاِس لِئے کہ خُدا کے کلام اور دُعا سے پاک ہو جاتی ہے۔d6Abکیونکہ خُدا کی پَیدا کی ہُوئی ہر چِیز اچھّی ہے اور کوئی چِیز اِنکار کے لائِق نہیں بشرطیکہ شُکرگُذاری کے ساتھ کھائی جائے۔T5!bیہ لوگ بیاہ کرنے سے منع کریں گے اور اُن کھانوں سے پرہیز کرنے کا حُکم دیں گے جِنہیں خُدا نے اِس لِئے پَیدا کِیا ہے کہ اِیمان دار اور حق کے پہچاننے والے اُنہیں شُکرگُذاری کے ساتھ کھائیں۔)4Kbیہ اُن جُھوٹے آدمِیوں کی رِیاکاری کے باعِث ہو گا جِن کا دِل گویا گرم لوہے سے داغا گیا ہے۔3 /bلیکن رُوح صاف فرماتا ہے کہ آیندہ زمانوں میں بعض لوگ گُمراہ کرنے والی رُوحوں اور شَیاطِین کی تعلِیم کی طرف مُتوجِّہ ہو کر اِیمان سے بَرگشتہ ہو جائیں گے۔32_bاِس میں کلام نہیں کہ دِین داری کا بھید بڑا ہے یعنی وہ جو جِسم میں ظاہِرہُؤا اور رُوح میں راست بازٹھہرا اور فرِشتوں کو دِکھائی دِیا اور غَیر قَوموں میں اُس کی مُنادی ہُوئی اور دُنیا میں اُس پر اِیمان لائے اور جلال میں اُوپر اُٹھایا گیا۔17bکہ اگر مُجھے آنے میں دیر ہو تو تُجھے معلُوم ہو جائے کہ خُدا کے گھر یعنی زِندہ خُدا کی کلِیسیا میں جو حَق کا سُتُون اور بُنیاد ہے کیوں کر برتاؤ کرنا چاہئے۔0-bمَیں تیرے پاس جلد آنے کی اُمّید کرنے پر بھی یہ باتیں تُجھے اِس لِئے لِکھتا ہُوں۔/{b کیونکہ جو خِدمت کا کام بخُوبی انجام دیتے ہیں وہ اپنے لِئے اچھّا مرتبہ اور اُس اِیمان میں جو مسِیح یِسُوع پر ہے بڑی دِلیری حاصِل کرتے ہیں۔ ~||zz7y3xwvvUutstsr:q%poonomlkk iigg f-ebccJbao`_>^)]]\[KZYXX;WVV7UTT S/RpQQOP~OOMM5LKJIHHvGGEFEDWCBAA!@Z?7>}==;;-:X9{8b7?6543102/X.-,W++<)(''C&b%$##[""! uRj5(5F*k + ; ( N 6wWgFDX اِس کے بارے میں ہمیں بُہت سی باتیں کہنا ہے جِن کا سمجھانا مُشکِل ہے اِس لِئے کہ تُم اُونچا سُننے لگے ہو۔ W اور اُسے خُدا کی طرف سے مَلکِ صِد ق کے طَور کے سردار کاہِن کا خِطاب مِلا۔ V  اور کامِل بن کر اپنے سب فرمانبرداروں کے لِئے ابدی نجات کا باعِث ہُؤا۔Uاور باوُجُود بیٹا ہونے کے اُس نے دُکھ اُٹھا اُٹھا کر فرمانبرداری سِیکھی۔JT اُس نے اپنی بشرِیّت کے دِنوں میں زور زور سے پُکار کر اور آنسُو بہا بہا کر اُسی سے دُعائیں اور اِلتجائیں کِیں جو اُس کو مَوت سے بچا سکتا تھا اور خُدا ترسی کے سبب سے اُس کی سُنی گئی۔S1چُنانچہ وہ دُوسرے مقام پر بھی کہتا ہے کہ تُومَلکِ صِد ق کے طور پر ابد تک کاہِن ہے۔R/اِسی طرح مسِیح نے بھی سردار کاہِن ہونے کی بزُرگی اپنے تئِیں نہیں دی بلکہ اُسی نے دی جِس نے اُس سے کہا تھا کہ تُومیرا بیٹا ہے۔ آج تُو مُجھ سے پَیدا ہُؤا۔:Qmاور کوئی شخص اپنے آپ یہ عِزّت اِختیار نہیں کرتا جب تک ہارُو ن کی طرح خُدا کی طرف سے بُلایا نہ جائے۔YP+اور اِسی سبب سے اُس پر فرض ہے کہ گُناہوں کی قُربانی جِس طرح اُمّت کی طرف سے گُذرانے اُسی طرح اپنی طرف سے بھی چڑھائے۔_O7اور وہ نادانوں اور گُمراہوں سے نرمی کے ساتھ پیش آنے کے قابِل ہوتا ہے اِس لِئے کہ وہ خُود بھی کمزوری میں مُبتلا رہتا ہے۔QN کیونکہ ہر سردار کاہِن آدمِیوں میں سے مُنتخب ہو کر آدمِیوں ہی کے لِئے اُن باتوں کے واسطے مُقرّر کِیا جاتا ہے جو خُدا سے عِلاقہ رکھتی ہیں تاکہ نذریں اور گُناہوں کی قُربانِیاں گُذرانے۔UM#پس آؤ ہم فضل کے تخت کے پاس دِلیری سے چلیں تاکہ ہم پر رَحم ہو اور وہ فضل حاصِل کریں جو ضرُورت کے وقت ہماری مدد کرے۔Lکیونکہ ہمارا اَیسا سردار کاہِن نہیں جو ہماری کمزورِیوں میں ہمارا ہمدرد نہ ہو سکے بلکہ وہ سب باتوں میں ہماری طرح آزمایا گیا تَو بھی بے گُناہ رہا۔kKOپس جب ہمارا ایک اَیسا بڑا سردار کاہِن ہے جو آسمانوں سے گُذر گیا یعنی خُدا کا بیٹا یِسُو ع تو آؤ ہم اپنے اِقرار پر قائِم رہیں۔ZJ- اور اُس سے مخلُوقات کی کوئی چِیز چُھپی نہیں بلکہ جِس سے ہم کو کام ہے اُس کی نظروں میں سب چِیزیں کھلی اور بے پردہ ہیں۔\I1 کیونکہ خُدا کا کلام زِندہ اور مُؤثِر اور ہر ایک دو دھاری تلوار سے زِیادہ تیز ہے اور جان اور رُوح اور بند بند اورگُودے کو جُدا کر کے گُذر جاتا ہے اور دِل کے خیالوں اور اِرادوں کو جانچتا ہے۔:Hm پس آؤ ہم اُس آرام میں داخِل ہونے کی کوشِش کریں تاکہ اُن کی طرح نافرمانی کر کے کوئی شخص گِر نہ پڑے۔7Gg کیونکہ جو اُس کے آرام میں داخِل ہُؤا اُس نے بھی خُدا کی طرح اپنے کاموں کو پُورا کر کے آرام کِیا۔\F1 پس خُدا کی اُمّت کے لِئے سَبت کا آرام باقی ہے۔1E[اور اگر یشُو ع نے اُنہیں آرام میں داخِل کِیا ہوتا تو وہ اُس کے بعد دُوسرے دِن کا ذِکر نہ کرتا۔4Daتو پِھر ایک خاص دِن ٹھہرا کر اِتنی مُدّت کے بعد داؤد کی کِتاب میں اُسے آج کا دِن کہتا ہے جَیسا پیشتر کہا گیا کہ اگر آج تُم اُس کی آوازسُنو تو اپنے دِلوں کو سخت نہ کرو۔nCUپس جب یہ بات باقی ہے کہ بعض اُس آرام میں داخِل ہوں اور جِن کو پہلے خُوشخبری سُنائی گئی تھی وہ نافرمانی کے سبب سے داخِل نہ ہُوئے۔B{اور پِھر اِس مقام پر ہے کہ وہ میرے آرام میں داخِل نہ ہونے پائیں گے۔gAGچُنانچہ اُس نے ساتویں دِن کی بابت کِسی مَوقع پر اِس طرح کہا ہے کہ خُدا نے اپنے سب کاموں کو پُورا کر کے ساتویں دِن آرام کِیا۔b@=اور ہم جو اِیمان لائے اُس آرام میں داخِل ہوتے ہیں جِس طرح اُس نے کہا کہ مَیں نے اپنے غضب میں قَسم کھائی ۔ کہ یہ میرے آرام میں داخِل نہ ہونے پائیں گے ۔ گو بنایِ عالم کے وقت اُس کے کام ہو چُکے تھے۔/?Wکیونکہ ہمیں بھی اُن ہی کی طرح خُوشخبری سُنائی گئی لیکن سُنے ہُوئے کلام نے اُن کو اِس لِئے کُچھ فائِدہ نہ دِیا کہ سُننے والوں کے دِلوں میں اِیمان کے ساتھ نہ بَیٹھا۔_> 9پس جب اُس کے آرام میں داخِل ہونے کا وعدہ باقی ہے تو ہمیں ڈرنا چاہیے ۔ اَیسا نہ ہو کہ تُم میں سے کوئی رہا ہُؤا معلُوم ہو۔v=eغرض ہم دیکھتے ہیں کہ وہ بے اِیمانی کے سبب سے داخِل نہ ہو سکے۔R<اور کِن کی بابت اُس نے قَسم کھائی کہ وہ میرے آرام میں داخِل نہ ہونے پائیں گے سِوا اُن کے جِنہوں نے نافرمانی کی؟۔c;?اور وہ کِن لوگوں سے چالِیس برس تک ناراض رہا؟ کیا اُن سے نہیں جِنہوں نے گُناہ کِیا اور اُن کی لاشیں بیابان میں پڑی رہِیں؟۔=:sکِن لوگوں نے آواز سُن کر غُصّہ دِلایا؟ کیا اُن سب نے نہیں جو مُوسیٰ کے وسِیلہ سے مِصر سے نِکلے تھے؟۔\91چُنانچہ کہا جاتا ہے کہ اگر آج تُم اُس کی آوازسُنو تو اپنے دِلوں کو سخت نہ کرو جِس طرح کہ غُصّہ دِلانے کے وقت کِیا تھا۔=8sکیونکہ ہم مسِیح میں شرِیک ہُوئے ہیں بشرطیکہ اپنے اِبتدائی بھروسے پر آخِر تک مضبُوطی سے قائِم رہیں۔t7a بلکہ جِس روز تک آج کا دِن کہا جاتا ہے ہر روز آپس میں نصِیحت کِیا کرو تاکہ تُم میں سے کوئی گُناہ کے فرِیب میں آ کر سخت دِل نہ ہو جائے۔@6y اَے بھائِیو ! خبردار! تُم میں سے کِسی کا اَیسا بُرا اور بے اِیمان دِل نہ ہو جو زِندہ خُدا سے پِھر جائے۔57 چُنانچہ مَیں نے اپنے غضب میں قَسم کھائی کہ یہ میرے آرام میں داخِل نہ ہونے پائیں گے۔p4Y اِسی لِئے مَیں اُس پُشت سے ناراض ہُؤا اور کہا کہ اِن کے دِل ہمیشہ گُمراہ ہوتے رہتے ہیں اور اِنہوں نے میری راہوں کو نہیں پہچانا۔31 جہاں تُمہارے باپ دادا نے مُجھے جانچا اورآزمایا اور چالِیس برس تک میرے کام دیکھے۔'2Gتو اپنے دِلوں کو سخت نہ کرو جِس طرح غُصّہ دِلانے کے وقت آزمایش کے دِن جنگل میں کِیا تھا۔~1uپس جِس طرح کہ رُوحُ القُدس فرماتا ہے اگر آج تُم اُس کی آواز سُنو۔0لیکن مسِیح بیٹے کی طرح اُس کے گھر کا مُختار ہے اور اُس کا گھر ہم ہیں بشرطیکہ اپنی دِلیری اور اُمّید کا فخر آخِر تک مضبُوطی سے قائِم رکھّیں۔A/{مُوسیٰ تو اُس کے سارے گھر میں خادِم کی طرح دِیانت دار رہا تاکہ آیندہ بیان ہونے والی باتوں کی گواہی دے۔2.]چُنانچہ ہر ایک گھر کا کوئی نہ کوئی بنانے والا ہوتا ہے مگر جِس نے سب چِیزیں بنائِیں وہ خُدا ہے۔\-1کیونکہ وہ مُوسیٰ سے اِس قدر زیادہ عِزّت کے لائِق سمجھا گیا جِس قدر گھر کا بنانے والا گھر سے زِیادہ عِزّت دار ہوتا ہے۔),Kجو اپنے مُقرّر کرنے والے کے حق میں دِیانت دار تھا جِس طرح مُوسیٰ اُس کے سارے گھر میں تھا۔n+ Wپس اَے پاک بھائِیو ! تُم جو آسمانی بُلاوے میں شرِیک ہو ۔ اُس رسُول اور سردار کاہِن یِسُو ع پر غَور کرو جِس کا ہم اِقرار کرتے ہیں۔c*?کیونکہ جِس صُورت میں اُس نے خُود ہی آزمایش کی حالت میں دُکھ اُٹھایا تو وہ اُن کی بھی مدد کر سکتا ہے جِن کی آزمایش ہوتی ہے۔k)Oپس اُس کو سب باتوں میں اپنے بھائِیوں کی مانِند بننا لازِم ہُؤا تاکہ اُمّت کے گُناہوں کا کفّارہ دینے کے واسطے اُن باتوں میں جو خُدا سے عِلاقہ رکھتی ہیں ایک رَحم دِل اور دِیانت دار سردار کاہِن بنے۔ (کیونکہ واقِع میں وہ فرِشتوں کا نہیں بلکہ ابرہا م کی نسل کا ساتھ دیتا ہے۔'اور جو عُمر بھر مَوت کے ڈر سے غُلامی میں گرِفتار رہے اُنہیں چُھڑا لے۔Q&پس جِس صُورت میں کہ لڑکے خُون اور گوشت میں شرِیک ہیں تو وہ خُود بھی اُن کی طرح اُن میں شرِیک ہُؤا تاکہ مَوت کے وسِیلہ سے اُس کو جِسے مَوت پر قُدرت حاصِل تھی یعنی اِبلیس کو تباہ کر دے۔Q% اور پِھر یہ کہ مَیں اُس پر بھروسا رکھُّوں گا اور پِھر یہ کہ دیکھ مَیں اُن لڑکوں سمیت جِنہیں خُدا نے مُجھے دِیا۔P$ چُنانچہ وہ فرماتا ہے کہ تیرا نام مَیں اپنے بھائِیوں سے بیان کرُوں گا ۔ کلِیسیا میں تیری حمد کے گِیت گاؤُں گا۔U## اِس لِئے کہ پاک کرنے والا اور پاک ہونے والے سب ایک ہی اصل سے ہیں ۔ اِسی باعِث وہ اُنہیں بھائی کہنے سے نہیں شرماتا۔_"7 کیونکہ جِس کے لِئے سب چِیزیں ہیں اور جِس کے وسِیلہ سے سب چِیزیں ہیں اُس کو یِہی مُناسِب تھا کہ جب بُہت سے بیٹوں کو جلال میں داخِل کرے تو اُن کی نجات کے بانی کو دُکھوں کے ذرِیعہ سے کامِل کر لے۔y!k البتّہ اُس کو دیکھتے ہیں جو فرِشتوں سے کُچھ ہی کم کِیا گیا یعنی یِسُوع کو کہ مَوت کا دُکھ سہنے کے سبب سے جلال اور عِزّت کا تاج اُسے پہنایا گیا ہے تاکہ خُدا کے فضل سے وہ ہر ایک آدمی کے لِئے مَوت کا مزہ چکھّے۔ تُو نے سب چِیزیں تابِع کر کے اُس کے پاؤں تلے کر دی ہیں۔ پس جِس صُورت میں اُس نے سب چِیزیں اُس کے تابِع کر دِیں تو اُس نے کوئی چِیز اَیسی نہ چھوڑی جو اُس کے تابِع نہ کی ہو مگر ہم اب تک سب چِیزیں اُس کے تابِع نہیں دیکھتے۔pYتُو نے اُسے فرِشتوں سے کُچھ ہی کم کِیا ۔ تُو نے اُس پر جلال اور عِزّت کا تاج رکھّا اور اپنے ہاتھوں کے کاموں پر اُسے اِختیار بخشا۔}بلکہ کِسی نے کِسی مَوقع پر یہ بیان کِیا ہے کہ اِنسان کِیا چِیز ہے جو تُو اُس کا خیال کرتاہے؟ یا آدم زاد کیا ہے جو تُو اُس پر نِگاہ کرتا ہے؟۔'اُس نے اُس آنے والے جہان کو جِس کا ہم ذِکر کرتے ہیں فرِشتوں کے تابعِ نہیں کِیا۔5اور ساتھ ہی خُدا بھی اپنی مرضی کے مُوافِق نِشانوں اور عجِیب کاموں اور طرح طرح کے مُعجِزوں اور رُوحُ القُدس کی نِعمتوں کے ذرِیعہ سے اُس کی گواہی دیتا رہا۔!تو اِتنی بڑی نجات سے غافِل رہ کر ہم کیوں کر بچ سکتے ہیں؟ جِس کا بیان پہلے خُداوند کے وسِیلہ سے ہُؤا اور سُننے والوں سے ہمیں پایہ ِئ ثبُوت کو پُہنچا۔X)کیونکہ جو کلام فرِشتوں کی معرفت فرمایا گیا تھا جب وہ قائِم رہا اور ہر قصُور اور نافرمانی کا ٹِھیک ٹِھیک بدلہ مِلا۔P اِس لِئے جو باتیں ہم نے سُنِیں اُن پر اَور بھی دِل لگا کر غَور کرنا چاہئے تاکہ بَہہ کر اُن سے دُور نہ چلے جائیں۔J کیا وہ سب خِدمت گُذار رُوحیں نہیں جو نجات کی مِیراث پانے والوں کی خاطِر خِدمت کو بھیجی جاتی ہیں؟۔ عظیم نجات  لیکن اُس نے فرِشتوں میں سے کِسی کے بارے میں کب کہاکہ تُو میری د ہنی طرف بَیٹھ جب تک مَیں تیرے دُشمنوں کو تیرے پاؤں تَلے کی چَوکی نہ کر دُوں؟۔J  تُو اُنہیں چادر کی طرح لپیٹے گا اور وہ پَوشاک کی طرح بدل جائیں گے مگر تُو وُہی ہے اور تیرے برس ختم نہ ہوں گے۔" ? وہ نیست ہو جائیں گے مگر تُو باقی رہے گا اور وہ سب پَوشاک کی مانِند پُرانے ہو جائیں گے۔5 e اور یہ کہ اَے خُداوند ! تُو نے اِبتدا میں زمِین کی نیو ڈالی اور آسمان تیرے ہاتھ کی کارِی گری ہیں۔ 7 تُو نے راست بازی سے مُحبّت اور بدکاری سے عداوت رکھّی۔ اِسی سبب سے خُدا یعنی تیرے خُدا نے خُوشی کے تیل سے تیرے ساتِھیوں کی بہ نِسبت تُجھے زِیادہ مَسح کِیا۔B مگر بیٹے کی بابت کہتا ہے کہ اَے خُدا تیرا تخت ابدُالآبادرہے گا اور تیری بادشاہی کا عصا راستی کا عصا ہے۔= uاور فرِشتوں کی بابت یہ کہتا ہے کہ وہ اپنے فرِشتوں کوہوائیں اور اپنے خادِموں کو آگ کے شُعلے بناتا ہے۔( Kاور جب پہلوٹھے کو دُنیا میں پِھر لاتا ہے تو کہتا ہے کہ خُدا کے سب فرِشتے اُسے سِجدہ کریں۔ 7کیونکہ فرِشتوں میں سے اُس نے کب کِسی سے کہا کہ تُو میرا بیٹا ہے ۔ آج تُو مُجھ سے پَیدا ہُؤا؟ اور پِھر یہ کہ مَیں اُس کا باپ ہُوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا؟۔ 9اور فرِشتوں سے اِسی قدر بزُرگ ہو گیا جِس قدر اُس نے مِیراث میں اُن سے افضل نام پایا۔0  [وہ اُس کے جلال کا پرتَو اور اُس کی ذات کا نقش ہو کر سب چِیزوں کو اپنی قُدرت کے کلام سے سنبھالتا ہے ۔ وہ گُناہوں کو دھو کر عالَم ِبالا پر کِبریا کی د ہنی طرف جا بَیٹھا۔  اِس زمانہ کے آخِر میں ہم سے بیٹے کی معرفت کلام کِیا جِسے اُس نے سب چِیزوں کا وارِث ٹھہرایا اور جِس کے وسِیلہ سے اُس نے عالَم بھی پَیدا کِئے۔,  Uاگلے زمانہ میں خُدا نے باپ دادا سے حِصّہ بہ حِصّہ اور طرح بہ طرح نبِیوں کی معرفت کلام کر کے۔  ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کا فضل تُمہاری رُوح پر ہوتا رہے ۔ آمِین۔$  Cاور مرقس اور اَرِسترخُس اور دیما س اور لُوقا جو میرے ہم خِدمت ہیں تُجھے سلام کہتے ہیں۔_ 9اِپَفراس جو مسِیح یِسُوع میں میرے ساتھ قَید ہے۔o Yاِس کے سِوا میرے لِئے ٹھہرنے کی جگہ تیّار کر کیونکہ مُجھے اُمّید ہے کہ مَیں تُمہاری دُعاؤں کے وسِیلہ سے تُمہیں بخشا جاؤُں گا۔j Oمَیں تیری فرمانبرداری کا یقِین کر کے تُجھے لِکھتا ہُوں اور جانتا ہُوں کہ جو کُچھ مَیں کہتا ہُوں تُو اُس سے بھی زِیادہ کرے گا۔I  اَے بھائی ! مَیں چاہتا ہُوں کہ مُجھے تیری طرف سے خُداوند میں خُوشی حاصِل ہو ۔ مسِیح میں میرے دِل کو تازہ کر۔u eمَیں پَولُس اپنے ہاتھ سے لِکھتا ہُوں کہ خُود ادا کرُوں گا اور اِس کے کہنے کی کُچھ حاجت نہیں کہ میرا قرض جو تُجھ پر ہے وہ تُو خُود ہے۔, Sاور اگر اُس نے تیرا کُچھ نُقصان کِیا ہے یا اُس پر تیرا کُچھ آتا ہے تو اُسے میرے نام لِکھ لے۔  پس اگر تُو مُجھے شرِیک جانتا ہے تو اُسے اِس طرح قبُول کرنا جِس طرح مُجھے۔: oمگر اب سے غُلام کی طرح نہیں بلکہ غُلام سے بِہتر ہو کر یعنی اَیسے بھائی کی طرح رہے جو جِسم میں بھی اور خُداوند میں بھی میرا نہایت عزِیز ہو اور تیرا اِس سے بھی کہِیں زِیادہ۔3 aکیونکہ مُمکِن ہے کہ وہ تُجھ سے اِس لِئے تھوڑی دیر کے واسطے جُدا ہُؤا ہو کہ ہمیشہ تیرے پاس رہے۔< sلیکن تیری مرضی کے بغَیر مَیں نے کُچھ کرنا نہ چاہا تاکہ تیرا نیک کام لاچاری سے نہیں بلکہ خُوشی سے ہو۔L~  اُس کو مَیں اپنے ہی پاس رکھنا چاہتا تھا تاکہ تیری طرف سے اِس قَید میں جو خُوشخبری کے باعِث ہے میری خِدمت کرے۔ }  خُود اُسی کو یعنی اپنے کلیجے کے ٹُکڑے کو مَیں نے تیرے پاس واپس بھیجا ہے۔ |  پہلے تو وہ کُچھ تیرے کام کا نہ تھا مگر اب تیرے اور میرے دونوں کے کام کا ہے۔:{ o سو اپنے فرزند اُنیسِمُس کی بابت جو قَید کی حالت میں مُجھ سے پَیدا ہُؤا تُجھ سے اِلتماس کرتا ہُوں۔lz S مگر مُجھے یہ زِیادہ پسند ہے کہ مَیں بُوڑھا پَولُس بلکہ اِس وقت مسِیح یِسُوع کا قَیدی بھی ہو کر مُحبّت کی راہ سے اِلتماس کرُوں۔y پس اگرچہ مُجھے مسِیح میں بڑی دِلیری تو ہے کہ تُجھے مُناسِب حُکم دُوں۔dx Cکیونکہ اَے بھائی ! مُجھے تیری مُحبّت سے بُہت خُوشی اور تسلّی ہُوئی اِس لِئے کہ تیرے سبب سے مُقدّسوں کے دِل تازہ ہُوئے ہیں۔w 7تاکہ تیرے اِیمان کی شِراکت تُمہاری ہر خُوبی کی پہچان میں مسِیح کے واسطے مؤثِر ہو۔v ہمیشہ اپنے خُدا کا شُکر کرتا ہُوں اور اپنی دُعاؤں میں تُجھے یاد کرتا ہُوں۔7u iمَیں تیری اُس مُحبّت کا اور اِیمان کا حال سُن کر جو سب مُقدّسوں کے ساتھ اور خُداوند یِسُوع پر ہے۔-t Uفضل اور اِطمِینان ہمارے باپ خُدا اور خُداوند یِسُوع مسِیح کی طرف سے تُمہیں حاصِل ہوتا رہے۔s )اور بہن افیہ اور اپنے ہم سِپاہ اَرخِپُّس اور فِلیمو ن کے گھر کی کلِیسیا کے نام۔Nr پَولُس کی طرف سے جو مسِیح یِسُوع کا قَیدی ہے اور بھائی تِیمُتِھیُس کی طرف سے اپنے عزِیز اور ہم خِدمت فِلیمو ن۔Wq'vمیرے سب ساتھی تُجھے سلام کہتے ہیں جو اِیمان کے رُو سے ہمیں عزِیز رکھتے ہیں اُن سے سلام کہہ۔ تُم سب پر فضل ہوتا رہے۔@pyvاور ہمارے لوگ بھی ضرُورتوں کو رفع کرنے کے لِئے اچھّے کاموں میں لگے رہنا سِیکھیں تاکہ بے پَھل نہ رہیں۔Cov زیناس عالمِ شرع اور اُپلّو س کو کوشِش کر کے روانہ کر دے ۔ اِس طَور پر کہ اُن کو کِسی چِیز کی حاجت نہ رہے۔nyv جب مَیں تیرے پاس اَرتِما س یا تخِکُس کو بھیجُوں تو میرے پاس نِیکُپُلس آنے کی کوشِش کرنا کیونکہ مَیں نے وہیں جاڑا کاٹنے کا قصد کر لِیا ہے۔*mMv یہ جان کر کہ اَیسا شخص برگشتہ ہو گیا ہے اور اپنے آپ کو مُجرِم ٹھہرا کر گُناہ کرتا رہتا ہے۔^l5v ایک دو بار نصِیحت کر کے بِدعتی شخص سے کنارہ کر۔kv مگر بیوُقُوفی کی حُجّتوں اور نَسب ناموں اور جھگڑوں اور اُن لڑائِیوں سے جو شرِیعت کی بابت ہوں پرہیز کر ۔ اِس لِئے کہ یہ لا حاصِل اور بے فائِدہ ہیں۔j{vیہ بات سچ ہے اور مَیں چاہتا ہُوں کہ تُو اِن باتوں کا یقِینی طَور سے دعویٰ کرے تاکہ جِنہوں نے خُدا کا یقِین کِیا ہے وہ اچھّے کاموں میں لگے رہنے کا خیال رکھّیں ۔ یہ باتیں بھلی اور آدمِیوں کے واسطے فائِدہ مند ہیں۔&iEvتاکہ ہم اُس کے فضل سے راست باز ٹھہر کر ہمیشہ کی زِندگی کی اُمّید کے مُطابِق وارِث بنیں۔hvجِسے اُس نے ہمارے مُنجّی یِسُوع مسِیح کی معرفت ہم پر اِفراط سے نازِل کِیا۔Ag{vتو اُس نے ہم کو نجات دی مگر راست بازی کے کاموں کے سبب سے نہیں جو ہم نے خُود کِئے بلکہ اپنی رحمت کے مُطابِق نئی پَیدایش کے غُسل اور رُوحُ القُدس کے ہمیں نیا بنانے کے وسِیلہ سے۔f3vمگر جب ہمارے مُنجّی خُدا کی مِہربانی اور اِنسان کے ساتھ اُس کی اُلفت ظاہِر ہُوئی۔qe[vکیونکہ ہم بھی پہلے نادان ۔ نافرمان ۔ فرِیب کھانے والے اور رنگ برنگ کی خواہِشوں اور عَیش و عِشرت کے بندے تھے اور بدخواہی اور حَسد میں زِندگی گُذارتے تھے ۔ نفرت کے لائِق تھے اور آپس میں کِینہ رکھتے تھے۔Fdvکِسی کی بدگوئی نہ کریں ۔ تکراری نہ ہوں بلکہ نرم مِزاج ہوں اور سب آدمِیوں کے ساتھ کمال حلِیمی سے پیش آئیں۔[c 1vاُن کو یاد دِلا کہ حاکِموں اور اِختیار والوں کے تابِع رہیں اور اُن کا حُکم مانیں اور ہر نیک کام کے لِئے مُستعِد رہیں۔1b[vپُورے اِختیار کے ساتھ یہ باتیں کہہ اور نصِیحت دے اور ملامت کر ۔ کوئی تیری حقارت نہ کرنے پائے۔Ha vجِس نے اپنے آپ کو ہمارے واسطے دے دِیا تاکہ فِدیہ ہو کر ہمیں ہر طرح کی بے دِینی سے چُھڑا لے اور پاک کر کے اپنی خاص مِلکِیّت کے لِئے ایک اَیسی اُمّت بنائے جو نیک کاموں میں سرگرم ہو۔I` v اور اُس مُبارک اُمّید یعنی اپنے بزُرگ خُدا اور مُنجّی یِسُوع مسِیح کے جلال کے ظاہِر ہونے کے مُنتظِر رہیں۔)_Kv اور ہمیں تربِیّت دیتا ہے تاکہ بے دینی اور دُنیَوی خواہِشوں کا اِنکار کر کے اِس مَوجُودہ جہان میں پرہیزگاری اور راست بازی اور دِین داری کے ساتھ زِندگی گُذاریں۔ ^ v کیونکہ خُدا کا وہ فضل ظاہِر ہُؤا ہے جو سب آدمِیوں کی نجات کا باعِث ہے۔u]cv چوری چالاکی نہ کریں بلکہ ہر طرح کی دِیانت داری اچھّی طرح ظاہِر کریں تاکہ اُن سے ہر بات میں ہمارے مُنجّی خُدا کی تعلِیم کو رَونق ہو۔m\Sv نَوکروں کو نصِیحت کر کہ اپنے مالِکوں کے تابِع رہیں اور سب باتوں میں اُنہیں خُوش رکھّیں اور اُن کے حُکم سے کُچھ اِنکار نہ کریں۔d[Avاور اَیسی صِحت کلامی پائی جائے جو ملامت کے لائِق نہ ہو تاکہ مُخالِف ہم پر عَیب لگانے کی کوئی وجہ نہ پا کر شرمِندہ ہو جائے۔#Z?vسب باتوں میں اپنے آپ کو نیک کاموں کا نمُونہ بنا ۔ تیری تعلِیم میں صفائی اور سنجِیدگی۔lYQvجوان آدمِیوں کو بھی اِسی طرح نصِیحت کر کہ مُتّقی بنیں۔yXkvاور مُتّقی اور پاک دامن اور گھر کا کاروبار کرنے والی اور مِہربان ہوں اور اپنے اپنے شَوہر کے تابِع رہیں تاکہ خُدا کا کلام بدنام نہ ہو۔W/vتاکہ جوان عَورتوں کو سِکھائیں کہ اپنے شَوہروں کو پیار کریں ۔ بچّوں کو پیار کریں۔Vvاِسی طرح بُوڑھی عَورتوں کی بھی وضع مُقدّسوں کی سی ہو ۔ تُہمت لگانے والی اور زِیادہ مَے پِینے میں مُبتلا نہ ہوں بلکہ اچھّی باتیں سِکھانے والی ہوں۔AU{vیعنی یہ کہ بُوڑھے مَرد پرہیزگار سنجِیدہ اور مُتّقی ہوں اور اُن کا اِیمان اور مُحبّت اور صبر صحِیح ہو۔pT [vلیکن تُو وہ باتیں بیان کر جو صحِیح تعلِیم کے مُناسِب ہیں۔ S  vوہ خُدا کی پہچان کا دعویٰ تو کرتے ہیں مگر اپنے کاموں سے اُس کا اِنکار کرتے ہیں کیونکہ وہ مکرُوہ اور نافرمان ہیں اور کِسی نیک کام کے قابِل نہیں۔R vپاک لوگوں کے لِئے سب چِیزیں پاک ہیں مگر گُناہ آلُودہ اور بے اِیمان لوگوں کے لِئے کُچھ بھی پاک نہیں بلکہ اُن کی عقل اور دِل دونوں گُناہ آلُودہ ہیں۔:Q ovاور وہ یہُودِیوں کی کہانِیوں اور اُن آدمِیوں کے حُکموں پر توُّجہ نہ کریں جو حق سے گُمراہ ہوتے ہیں۔P #v یہ گواہی سچ ہے ۔ پس اُنہیں سخت ملامت کِیا کر تاکہ اُن کا اِیمان درُست ہو جائے۔SO !v اُن ہی میں سے ایک شخص نے کہا ہے جو خاص اُن کا نبی تھا کہ کُریتی ہمیشہ جُھوٹے ۔ مُوذی جانور ۔ احدی کھاؤ ُہوتے ہیں۔MN v اِن کا مُنہ بند کرنا چاہئے ۔ یہ لوگ ناجائِز نفع کی خاطِر نا شایستہ باتیں سِکھا کر گھر کے گھر تباہ کر دیتے ہیں۔M 'v کیونکہ بُہت سے لوگ سَرکش اور بیہُودہ گو اور دغاباز ہیں خاص کر مختُونوں میں سے۔L yv اور اِیمان کے کلام پر جو اِس تعلِیم کے مُوافِق ہے قائِم ہو تاکہ صحِیح تعلِیم کے ساتھ نصِیحت بھی کر سکے اور مُخالِفوں کو قائِل بھی کر سکے۔K /vبلکہ مُسافِر پرور ۔ خَیر دوست ۔ مُتّقی ۔ مُنصِف مِزاج ۔ پاک اور ضبط کرنے والا ہو۔DJ vکیونکہ نِگہبان کو خُدا کا مُختار ہونے کی وجہ سے بے اِلزام ہونا چاہئے نہ خُودرای ہو ۔ نہ غُصّہ ور ۔ نہ نشہ میں غُل مچانے والا ۔ نہ مار ِپیٹ کرنے والا اور نہ ناجائِز نفع کا لالچی۔SI !vجو بے اِلزام اور ایک ایک بِیوی کے شَوہر ہوں اور اُن کے بچّے اِیمان دار اور بدچلنی اور سرکشی کے اِلزام سے پاک ہوں۔ H vمَیں نے تُجھے کریتے میں اِس لِئے چھوڑا تھا کہ تُو باقی ماندہ باتوں کو درُست کرے اور میرے حُکم کے مُطابِق شہر بہ شہر اَیسے بزُرگوں کو مُقرّر کرے۔G vاِیمان کی شِرکت کے رُو سے سچّے فرزند طِطُس کے نام ۔ فضل اور اِطمِینان خُدا باپ اور ہمارے مُنجّی مسِیح یِسُو ع کی طرف سے تُجھے حاصِل ہوتا رہے۔hF Kvاور اُس نے مُناسِب وقتوں پر اپنے کلام کو اُس پَیغام میں ظاہِرکِیا جو ہمارے مُنجّی خُدا کے حُکم کے مُطابِق میرے سپُرد ہُؤا۔ ~}}| {Czzyxewv9uXt+sSrqpponmDlkjaiVhgfnee5dccbapa`!_1^]\\{[x[YYRXXWVTSSRZQPONhMyLKJHyGFEEWDDBA@??=<;:: 87h6554G33-2c1f0/F.-y,J*))e(''o&}$$ #L"?! 3p f E@6'|; P DQe/ کیونکہ وہ اُس پائیدار شہر کا اُمّیدوار تھا جِس کا مِعمار اور بنانے والا خُدا ہے۔Yd+ اِیمان ہی سے اُس نے مُلکِ مَوعُود میں اِس طرح مُسافِرانہ طَور پر بُود و باش کی کہ گویا غَیر مُلک ہے اور اِضحا ق اور یعقُو ب سمیت جو اُس کے ساتھ اُسی وعدہ کے وارِث تھے خَیموں میں سکُونت کی۔8ci اِیمان ہی کے سبب سے ابرہا م جب بُلایا گیا تو حُکم مان کر اُس جگہ چلا گیا جِسے مِیراث میں لینے والا تھا اور اگرچہ جانتا نہ تھا کہ مَیں کہاں جاتا ہُوں تَو بھی روانہ ہو گیا۔(bI اِیمان ہی کے سبب سے نُوح نے اُن چِیزوں کی بابت جو اُس وقت تک نظر نہ آتی تِھیں ہدایت پا کر خُدا کے خَوف سے اپنے گھرانے کے بچاؤ کے لِئے کشتی بنائی جِس سے اُس نے دُنیا کو مُجرِم ٹھہرایا اور اُس راست بازی کا وارِث ہُؤا جو اِیمان سے ہے۔a3 اور بغَیر اِیمان کے اُس کو پسند آنا نامُمکِن ہے ۔ اِس لِئے کہ خُدا کے پاس آنے والے کو اِیمان لانا چاہئے کہ وہ مَوجُود ہے اور اپنے طالِبوں کو بدلہ دیتا ہے۔` اِیمان ہی سے حنُو ک اُٹھا لِیا گیا تاکہ مَوت کو نہ دیکھے اور چُونکہ خُدا نے اُسے اُٹھا لِیا تھا اِس لِئے اُس کا پتہ نہ مِلا کیونکہ اُٹھائے جانے سے پیشتر اُس کے حق میں یہ گواہی دی گئی تھی کہ یہ خُدا کو پسند آیا ہے۔-_S اِیمان ہی سے ہابِل نے قائِن سے اَفضل قُربانی خُدا کے لِئے گُذرانی اور اُسی کے سبب سے اُس کے راست باز ہونے کی گواہی دی گئی کیونکہ خُدا نے اُس کی نذروں کی بابت گواہی دی اور اگرچہ وہ مَر گیا ہے تَو بھی اُسی کے وسِیلہ سے اب تک کلام کرتا ہے۔`^9 اِیمان ہی سے ہم معلُوم کرتے ہیں کہ عالَم خُدا کے کہنے سے بنے ہیں ۔ یہ نہیں کہ جو کُچھ نظر آتا ہے ظاہِری چِیزوں سے بنا ہو۔q][ کیونکہ اُسی کی بابت بزُرگوں کے حق میں اچھّی گواہی دی گئی۔\ % اب اِیمان اُمّید کی ہُوئی چِیزوں کا اِعتماد اور اَن دیکھی چِیزوں کا ثبُوت ہے۔[ 'لیکن ہم ہٹنے والے نہیں کہ ہلاک ہوں بلکہ اِیمان رکھنے والے ہیں کہ جان بچائیں۔4Za &اور میرا راست باز بندہ اِیمان سے جِیتا رہے گا اوراگر وہ ہٹے گا تو میرا دِل اُس سے خُوش نہ ہو گا۔ Y  %اور اب بُہت ہی تھوڑی مُدّت باقی ہے کہ آنے والا آئے گا اور دیر نہ کرے گا۔.XU $کیونکہ تُمہیں صبر کرنا ضرُور ہے تاکہ خُدا کی مرضی پُوری کر کے وعدہ کی ہُوئی چِیز حاصِل کرو۔~Wu #پس اپنی دِلیری کو ہاتھ سے òنہ دو ۔ اِس لِئے کہ اُس کا بڑا اَجر ہے۔V+ "چُنانچہ تُم نے قَیدِیوں کی ہمدردی بھی کی اور اپنے مال کا لُٹ جانا بھی خُوشی سے منظُور کِیا ۔ یہ جان کر کہ تُمہارے پاس ایک بِہتر اور دائِمی مِلکِیّت ہے۔U !کُچھ تو یُوں کہ لَعن طَعن اور مُصِیبتوں کے باعِث تُمہارا تماشا بنا اور کُچھ یُوں کہ تُم اُن کے شرِیک ہُوئے جِن کے ساتھ یہ بدسلُوکی ہوتی تھی۔*TM لیکن اُن پہلے دِنوں کو یاد کرو کہ تُم نے مُنوّر ہونے کے بعد دُکھوں کی بڑی کھکھیڑ اُٹھائی۔\S1 زِندہ خُدا کے ہاتھوں میں پڑنا ہَولناک بات ہے۔R کیونکہ اُسے ہم جانتے ہیں جِس نے فرمایا کہ اِنتِقام لینا میرا کام ہے ۔ بدلہ مَیں ہی دُوں گااور پِھر یہ کہ خُداوند اپنی اُمّت کی عدالت کرے گا۔GQ تو خیال کرو کہ وہ شخص کِس قدر زِیادہ سزا کے لائِق ٹھہرے گاجِس نے خُدا کے بیٹے کو پامال کِیا اور عہد کے خُون کو جِس سے وہ پاک ہُؤا تھا ناپاک جانا اور فضل کے رُوح کو بے عِزّت کِیا۔4Pa جب مُوسیٰ کی شرِیعت کا نہ ماننے والا دو یا تِین شخصوں کی گواہی سے بغَیر رَحم کِئے مارا جاتا ہے۔#O? ہاں عدالت کا ایک ہَولناک اِنتِظار اور غضب ناک آتِش باقی ہے جو مُخالِفوں کو کھا لے گی۔WN' کیونکہ حق کی پہچان حاصِل کرنے کے بعد اگر ہم جان بُوجھ کر گُناہ کریں تو گُناہوں کی کوئی اَور قُربانی باقی نہیں رہی۔RM اور ایک دُوسرے کے ساتھ جمع ہونے سے باز نہ آئیں جَیسا بعض لوگوں کا دستُور ہے بلکہ ایک دُوسرے کو نصِیحت کریں اور جِس قدر اُس دِن کو نزدِیک ہوتے ہُوئے دیکھتے ہو اُسی قدر زِیادہ کِیا کرو۔L اور مُحبّت اور نیک کاموں کی ترغِیب دینے کے لِئے ایک دُوسرے کا لِحاظ رکھّیں۔*KM اور اپنی اُمّید کے اِقرار کو مضبُوطی سے تھامے رہیں کیونکہ جِس نے وعدہ کِیا ہے وہ سچّا ہے۔J7 تو آؤ ہم سچّے دِل اور پُورے اِیمان کے ساتھ اور دِل کے اِلزام کو دُور کرنے کے لِئے دِلوں پر چِھینٹے لے کر اور بدن کو صاف پانی سے دُھلوا کر خُدا کے پاس چلیں۔}Is اور چُونکہ ہمارا اَیسا بڑا کاہِن ہے جو خُدا کے گھر کا مُختار ہے۔H جو اُس نے پردہ یعنی اپنے جِسم میں سے ہو کر ہمارے واسطے مخصُوص کی ہے۔XG) پس اَے بھائِیو ! چُونکہ ہمیں یِسُوع کے خُون کے سبب سے اُس نئی اور زِندہ راہ سے پاک مکان میں داخِل ہونے کی دِلیری ہے۔~Fu اور جب اِن کی مُعافی ہو گئی ہے تو پِھر گُناہ کی قُربانی نہیں رہی۔E/ پِھر وہ یہ کہتاہے کہ اُن کے گُناہوں اور بے دِینِیوں کو پِھر کبھی یاد نہ کرُوں گا۔D' خُداوند فرماتاہے جو عہد مَیں اُن دِنوں کے بعد اُن سے باندھُوں گاوہ یہ ہے کہ مَیں اپنے قانُون اُن کے دِلوں پر لِکھُوں گا اور اُن کے ذِہن میں ڈالُوں گا۔Cy اور رُوحُ القُدس بھی ہم کو یِہی بتاتا ہے کیونکہ یہ کہنے کے بعد کہ۔9Bk کیونکہ اُس نے ایک ہی قُربانی چڑھانے سے اُن کو ہمیشہ کے لِئے کامِل کر دِیا ہے جو پاک کِئے جاتے ہیں۔A اور اُسی وقت سے مُنتظِر ہے کہ اُس کے دُشمن اُس کے پاؤں تلے کی چَوکی بنیں۔6@e لیکن یہ شخص ہمیشہ کے لِئے گُناہوں کے واسطے ایک ہی قُربانی گُذران کر خُدا کی د ہنی طرف جا بَیٹھا۔?  اور ہر ایک کاہِن تو کھڑا ہو کر ہر روز عِبادت کرتا ہے اور ایک ہی طرح کی قُربانِیاں بار بار گُذرانتا ہے جو ہرگِز گُناہوں کو دُور نہیں کر سکتِیں۔<>q اُسی مرضی کے سبب سے ہم یِسُوع مسِیح کے جِسم کے ایک ہی بار قُربان ہونے کے وسِیلہ سے پاک کِئے گئے ہیں۔m=S اور پِھر یہ کہتا ہے کہ دیکھ مَیں آیا ہُوں تاکہ تیری مرضی پُوری کرُوں ۔ غرض وہ پہلے کو مَوقُوف کرتا ہے تاکہ دُوسرے کو قائِم کرے۔y<k اُوپر تو وہ فرماتا ہے کہ نہ تُو نے قُربانیوں اور نذروں اور پُوری سوختنی قُربانِیوں اور گُناہ کی قُربانِیوں کو پسند کِیا اور نہ اُن سے خُوش ہُؤا حالانکہ وہ قُربانِیاں شرِیعت کے مُوافِق گُذرانی جاتی ہیں۔m;S اُس وقت مَیں نے کہا کہ دیکھ! مَیں آیا ہُوں۔ (کِتاب کے ورقوں میں میری نِسبت لِکھا ہُؤا ہے) تاکہ اَے خُدا! تیری مرضی پُوری کرُوں۔ :  پُوری سوختنی قُربانِیوں اور گُناہ کی قُربانِیوں سے تُو خُوش نہ ہُؤا۔Z9- اِسی لِئے وہ دُنیا میں آتے وقت کہتا ہے کہ تُو نے قُربانی اور نذر کو پسند نہ کِیا ۔ بلکہ میرے لِئے ایک بدن تیّار کِیا۔8 کیونکہ مُمکِن نہیں کہ بَیلوں اور بکروں کا خُون گُناہوں کو دُور کرے۔p7Y بلکہ وہ قُربانِیاں سال بہ سال گُناہوں کو یاد دِلاتی ہیں۔z6m ورنہ اُن کا گُذراننا مَوقُوف نہ ہو جاتا؟ کیونکہ جب عِبادت کرنے والے ایک بار پاک ہو جاتے تو پِھر اُن کا دِل اُنہیں گُنہگار نہ ٹھہراتا۔m5 U کیونکہ شرِیعت جِس میں آیندہ کی اچھّی چِیزوں کا عکس ہے اور اُن چِیزوں کی اصلی صُورت نہیں اُن ایک ہی طرح کی قُربانِیوں سے جو ہر سال بِلاناغہ گُذرانی جاتی ہیں پاس آنے والوں کو ہرگِز کامِل نہیں کر سکتی۔*4M اُسی طرح مسِیح بھی ایک بار بُہت لوگوں کے گُناہ اُٹھانے کے لِئے قُربان ہو کر دُوسری بار بغَیر گُناہ کے نجات کے لِئے اُن کو دِکھائی دے گا جو اُس کی راہ دیکھتے ہیں۔3/ اور جِس طرح آدمِیوں کے لِئے ایک بار مَرنا اور اُس کے بعد عدالت کا ہونا مُقرّر ہے۔(2I ورنہ بِنایِ عالَم سے لے کر اُس کو بار بار دُکھ اُٹھانا ضرُور ہوتا مگر اب زمانوں کے آخِر میں ایک بار ظاہِر ہُؤا تاکہ اپنے آپ کو قُربان کرنے سے گُناہ کو مِٹا دے۔R1 یہ نہیں کہ وہ اپنے آپ کو بار بار قُربان کرے جِس طرح سردار کاہِن پاک مکان میں ہر سال دُوسرے کا خُون لے کر جاتا ہے۔D0 کیونکہ مسِیح اُس ہاتھ کے بنائے ہُوئے پاک مکان میں داخِل نہیں ہُؤا جو حقِیقی پاک مکان کا نمُونہ ہے بلکہ آسمان ہی میں داخِل ہُؤا تاکہ اب خُدا کے رُوبرُو ہماری خاطِر حاضِر ہو۔x/i پس ضرُور تھا کہ آسمانی چِیزوں کی نقلیں تو اِن کے وسِیلہ سے پاک کی جائیں مگر خُود آسمانی چِیزیں اِن سے بِہتر قُربانِیوں کے وسِیلہ سے۔E. اور تقرِیباً سب چِیزیں شرِیعت کے مُطابِق خُون سے پاک کی جاتی ہیں اور بغَیر خُون بہائے مُعافی نہیں ہوتی۔- اور اِسی طرح اُس نے خَیمہ اور عِبادت کی تمام چِیزوں پر خُون چِھڑکا۔ , اور کہا کہ یہ اُس عہد کا خُون ہے جِس کا حُکم خُدا نے تُمہارے لِئے دِیا ہے۔@+y چُنانچہ جب مُوسیٰ تمام اُمّت کو شرِیعت کا ہر ایک حُکم سُنا چُکا تو بچھڑوں اور بکروں کا خُون لے کر پانی اور لال اُون اور زُوفا کے ساتھ اُس کِتاب اور تمام اُمّت پر چِھڑک دِیا۔j*M اِسی لِئے پہلا عہد بھی بغَیر خُون کے نہیں باندھا گیا۔P) اِس لِئے کہ وصِیّت مَوت کے بعد ہی جاری ہوتی ہے اور جب تک وصِیّت کرنے والا زِندہ رہتا ہے اُس کا اِجرا نہیں ہوتا۔(! کیونکہ جہاں وصِیّت ہے وہاں وصِیّت کرنے والے کی مَوت بھی ثابِت ہونا ضرُور ہے۔U'# اور اِسی سبب سے وہ نئے عہد کا درمِیانی ہے تاکہ اُس مَوت کے وسِیلہ سے جو پہلے عہد کے وقت کے قصُوروں کی مُعافی کے لِئے ہُوئی ہے بُلائے ہُوئے لوگ وعدہ کے مُطابِق ابدی مِیراث کو حاصِل کریں۔E& تو مسِیح کا خُون جِس نے اپنے آپ کو ازلی رُوح کے وسِیلہ سے خُدا کے سامنے بے عَیب قُربان کر دِیا تُمہارے دِلوں کو مُردہ کاموں سے کیوں نہ پاک کرے گاتاکہ زِندہ خُدا کی عِبادت کریں۔N% کیونکہ جب بکروں اور بَیلوں کے خُون اور گائے کی راکھ ناپاکوں پر چِھڑکے جانے سے ظاہِری پاکِیزگی حاصِل ہوتی ہے۔c$? اور بکروں اور بچھڑوں کا خُون لے کر نہیں بلکہ اپنا ہی خُون لے کر پاک مکان میں ایک ہی بار داخِل ہو گیا اور ابدی خلاصی کرائی۔#+ لیکن جب مسِیح آیندہ کی اچھّی چِیزوں کا سردار کاہِن ہو کر آیا تو اُس بزُرگ تر اور کامِل تر خَیمہ کی راہ سے جو ہاتھوں کا بنا ہُؤا یعنی اِس دُنیا کا نہیں۔f"E اِس لِئے کہ وہ صِرف کھانے پِینے اور طرح طرح کے غُسلوں کی بِنا پر جِسمانی احکام ہیں جو اِصلاح کے وقت تک مُقرّر کِئے گئے ہیں۔B!} وہ خَیمہ مَوجُودہ زمانہ کے لِئے ایک مِثال ہے اور اِس کے مُطابِق اَیسی نذریں اور قُربانِیاں گُذرانی جاتی تِھیں جو عِبادت کرنے والے کو دِل کے اِعتبار سے کامِل نہیں کر سکتِیں۔7 g اِس سے رُوحُ القُدس کا یہ اِشارہ ہے کہ جب تک پہلا خَیمہ کھڑا ہے پاک مکان کی راہ ظاہِر نہیں ہُوئی۔- مگر دُوسرے میں صِرف سردار کاہِن ہی سال بھر میں ایک بار جاتا ہے اوربغَیر خُون کے نہیں جاتا جِسے اپنے واسطے اور اُمّت کی بُھول چُوک کے واسطے گُذرانتا ہے۔M جب یہ چِیزیں اِس طرح بن چُکِیں تو پہلے خَیمہ میں تو کاہِن ہر وقت داخِل ہوتے اور عِبادت کا کام انجام دیتے ہیں۔[/ اور اُس کے اُوپر جلال کے کرُّوبی تھے جو کفّارہ گاہ پر سایہ کرتے تھے ۔ اِن باتوں کے مُفصّل بیان کرنے کا یہ مَوقع نہیں۔\1 اُس میں سونے کا عُود سوز اور چاروں طرف سونے سے منڈھا ہُؤا عہد کا صندُوق تھا ۔ اِس میں مَنّ سے بھرا ہُؤا ایک سونے کا مرتبان اور پُھولا پَھلا ہُؤا ہارُو ن کا عَصا اور عہد کی تختِیاں تِھیں۔|q اور دُوسرے پردہ کے پِیچھے وہ خَیمہ تھا جِسے پاک ترِین کہتے ہیں۔M یعنی ایک خَیمہ بنایا گیا تھا ۔ اگلے میں چراغ دان اور میز اور نذر کی روٹِیاں تِھیں اور اُسے پاک مکان کہتے ہیں۔   غرض پہلے عہد میں بھی عِبادت کے احکام تھے اور اَیسا مَقدِس جو دُنیَوی تھا۔Z- جب اُس نے نیا عہد کہا تو پہلے کو پُرانا ٹھہرایا اور جو چِیز پُرانی اور مُدّت کی ہو جاتی ہے وہ مِٹنے کے قرِیب ہوتی ہے۔=s اِس لِئے کہ مَیں اُن کی ناراستِیوں پر رَحم کرُوں گا اور اُن کے گُناہوں کو پِھر کبھی یاد نہ کرُوں گا۔jM اور ہر شخص اپنے ہم وطن اور اپنے بھائی کو یہ تعلِیم نہ دے گاکہ تُو خُداوند کو پہچان کیونکہ چھوٹے سے بڑے تک سب مُجھے جان لیں گے۔! پِھر خُداوند فرماتا ہے کہ جو عہد اِسرا ئیل کے گھرانے سے اُن دِنوں کے بعد باندُھوں گا وہ یہ ہے کہ مَیں اپنے قانُون اُن کے ذِہن میںڈالوں گا اور اُن کے دِلوں پرلِکھوں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میری اُمّت ہوں گے۔6e یہ اُس عہد کی مانِند نہ ہو گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے اُس دِن باندھا تھا جب مُلکِ مِصر سے نِکال لانے کے لِئے اُن کا ہاتھ پکڑا تھا۔ اِس واسطے کہ وہ میرے عہد پر قائِم نہیں رہے اور خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں نے اُن کی طرف کُچھ توُّجہ نہ کی۔%پس وہ اُن کے نقص بتا کر کہتا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے دیکھ! وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں اِسرائیل کے گھرانے اور یہُودا ہ کے گھرانے سے ایک نیا عہد باندُھوں گا۔ کیونکہ اگر پہلا عہد بے نقص ہوتا تو دُوسرے کے لِئے مَوقع نہ ڈُھونڈا جاتا۔jMمگر اب اُس نے اِس قدر بِہتر خِدمت پائی جِس قدر اُس بِہتر عہد کا درمِیانی ٹھہرا جو بِہتر وعدوں کی بُنیاد پر قائِم کِیا گیا ہے۔a;جو آسمانی چِیزوں کی نقل اور عکس کی خِدمت کرتے ہیں چُنانچہ جب مُوسیٰ خَیمہ بنانے کو تھا تو اُسے یہ ہدایت ہُوئی کہ دیکھ! جو نمُونہ تُجھے پہاڑ پر دِکھایا گیا تھا اُسی کے مُطابِق سب چِیزیں بنانا۔Mاور اگر وہ زمِین پر ہوتا تو ہرگِز کاہِن نہ ہوتا اِس لِئے کہ شرِیعت کے مُوافِق نذر گُذراننے والے مَوجُود ہیں۔اور چُونکہ ہر سردار کاہِن نذریں اور قُربانِیاں گُذراننے کے واسطے مُقرّر ہوتا ہے اِس لِئے ضرُور ہُؤا کہ اِس کے پاس بھی گُذراننے کو کُچھ ہو۔* Mاور مَقدِس اور اُس حقِیقی خَیمہ کا خادِم ہے جِسے خُداوند نے کھڑا کِیا ہے نہ کہ اِنسان نے۔t  cاب جو باتیں ہم کہہ رہے ہیں اُن میں سے بڑی بات یہ ہے کہ ہمارا اَیسا سردار کاہِن ہے جو آسمانوں پر کِبریا کے تخت کی د ہنی طرف جا بَیٹھا۔E اِس لِئے کہ شرِیعت تو کمزور آدمِیوں کو سردار کاہِن مُقرّر کرتی ہے مگر اُس قَسم کا کلام جو شرِیعت کے بعد کھائی گئی اُس بیٹے کو مُقرّر کرتا ہے جو ہمیشہ کے لِئے کامِل کِیا گیا ہے۔o Wاور اُن سردار کاہِنوں کی مانِند اِس کامُحتاج نہ ہو کہ ہر روز پہلے اپنے گُناہوں اور پِھر اُمّت کے گُناہوں کے واسطے قُربانِیاں چڑھائے کیونکہ اِسے وہ ایک ہی بار کر گُذرا جِس وقت اپنے آپ کو قُربان کِیا۔ yچُنانچہ اَیسا ہی سردار کاہِن ہمارے لائِق بھی تھا جو پاک اور بے رِیا اور بے داغ ہو اور گُنہگاروں سے جُدا اور آسمانوں سے بُلند کِیا گیا ہو۔ykاِسی لِئے جو اُس کے وسِیلہ سے خُدا کے پاس آتے ہیں وہ اُنہیں پُوری پُوری نجات دے سکتا ہے کیونکہ وہ اُن کی شفاعت کے لِئے ہمیشہ زِندہ ہے۔ مگر چُونکہ یہ ابد تک قائِم رہنے والا ہے اِس لِئے اِس کی کہانت لازوال ہے۔)Kاور چُونکہ مَوت کے سبب سے قائِم نہ رہ سکتے تھے اِس لِئے وہ تو بُہت سے کاہِن مُقرّر ہُوئے۔]3اِس لِئے یِسُو ع ایک بِہتر عہد کا ضامِن ٹھہرا۔Y+(کیونکہ وہ تو بغَیر قَسم کے کاہِن مُقرّر ہُوئے ہیں مگر یہ قَسم کے ساتھ اُس کی طرف سے ہُؤا جِس نے اُس کی بابت کہاکہ خُداوند نے قَسم کھائی ہے اور اُس سے پِھرے گانہیں کہ تُو ابد تک کاہِن ہے)۔c?اور چُونکہ مسِیح کا تقرُّر بغیر قَسم کے نہ ہُؤا۔~u(کیونکہ شرِیعت نے کِسی چِیز کو کامِل نہیں کِیا) اور اُس کی جگہ ایک بِہتر اُمّید رکھّی گئی جِس کے وسِیلہ سے ہم خُدا کے نزدِیک جا سکتے ہیں۔{oغرض پہلا حُکم کمزور اور بے فائِدہ ہونے کے سبب سے منسُوخ ہو گیا۔!;کیونکہ اُس کے حق میں یہ گواہی دی گئی ہے کہ تُو مَلکِ صِد ق کے طَور پر ابد تک کاہِن ہے۔wجو جِسمانی احکام کی شرِیعت کے مُوافِق نہیں بلکہ غَیرفانی زِندگی کی قُوّت کے مُطابِق مُقرّر ہو تو ہمارا دعویٰ اَور بھی صاف ظاہِر ہو گیا۔~ اور جب مَلکِ صِد ق کی مانِند ایک اَور اَیسا کاہِن پَیدا ہونے والا تھا۔k}Oچُنانچہ ظاہِر ہے کہ ہمارا خُداوند یہُودا ہ میں سے پَیدا ہُؤا اور اِس فِرقہ کے حق میں مُوسیٰ نے کہانت کا کُچھ ذِکر نہیں کِیا۔]|3 کیونکہ جِس کی بابت یہ باتیں کہی جاتی ہیں وہ دُوسرے قبِیلہ میں شامِل ہے جِس میں سے کِسی نے قُربان گاہ کی خِدمت نہیں کی۔i{K اور جب کہانت بدل گئی تو شرِیعت کا بھی بدلنا ضرُور ہے۔z} پس اگر بنی لاوی کی کہانت سے کامِلِیّت حاصِل ہوتی (کیونکہ اُسی کی ماتحتی میں اُمّت کو شرِیعت مِلی تھی) تو پِھر کیا حاجِت تھی کہ دُوسرا کاہِن مَلکِ صِد ق کے طَور کا پَیدا ہو اور ہارُو ن کے طرِیقہ کا نہ گِنا جائے؟۔By} اِس لِئے کہ جِس وقت مَلکِ صِد ق نے ابرہا م کا اِستِقبال کِیا تھا وہ اُس وقت تک اپنے باپ کی صُلب میں تھا۔ x9 پس ہم کہہ سکتے ہیں کہ لاو ی نے بھی جو دَہ یکی لیتا ہے ابرہا م کے ذرِیعہ سے دَہ یکی دی۔Mwاور یہاں تو مَرنے والے آدمی دَہ یکی لیتے ہیں مگر وہاں وُہی لیتا ہے جِس کے حق میں گواہی دی جاتی ہے کہ زِندہ ہے۔evCاور اِس میں کلام نہیں کہ چھوٹا بڑے سے برکت پاتا ہے۔Kuمگر جِس کا نسب اُن سے جُدا ہے اُس نے ابرہا م سے دَہ یکی لی اور جِس سے وعدے کِئے گئے تھے اُس کے لِئے برکت چاہی۔Bt}اب لاوی کی اَولاد میں سے جو کہانت کا عُہدہ پاتے ہیں اُن کو حُکم ہے کہ اُمّت یعنی اپنے بھائِیوں سے اگرچہ وہ ابرہا م ہی کی صُلب سے پَیدا ہُوئے ہوں شرِیعت کے مُطابِق دَہ یکی لیں۔Gsپس غَور کرو کہ یہ کَیسا بزُرگ تھا جِس کو قَوم کے بزُرگ ابرہا م نے لُوٹ کے عُمدہ سے عُمدہ مال کی دَہ یکی دی۔Prیہ بے باپ بے ماں بے نَسب نامہ ہے ۔ نہ اُس کی عُمر کا شرُوع نہ زِندگی کا آخِر بلکہ خُدا کے بیٹے کے مُشابِہ ٹھہرا۔qاِسی کو ابرہا م نے سب چِیزوں کی دَہ یکی دی ۔ یہ اوّل تو اپنے نام کے معنی کے مُوافِق راست بازی کا بادشاہ ہے اور پِھر سالِم یعنی صُلح کا بادشاہ۔Rp اور یہ مَلکِ صِد ق سالِم کا بادشاہ ۔ خُدا تعالےٰ کا کاہِن ہمیشہ کاہِن رہتا ہے ۔ جب ابرہا م بادشاہوں کو قتل کر کے واپس آتا تھا تو اِسی نے اُس کا اِستِقبال کِیا اور اُس کے لِئے برکت چاہی۔To!جہاں یِسُو ع ہمیشہ کے لِئے مَلکِ صِد ق کے طَور پر سردار کاہِن بن کر ہماری خاطِر پیشرَو کے طَور پر داخِل ہُؤا ہے۔.nUوہ ہماری جان کا اَیسا لنگر ہے جو ثابِت اور قائِم رہتا ہے اور پردہ کے اندر تک بھی پُہنچتا ہے۔m{تاکہ دو بے تبدِیل چِیزوں کے باعِث جِن کے بارے میں خُدا کا جُھوٹ بولنا مُمکِن نہیں ہماری پُختہ طَور سے دِلجمعی ہو جائے جو پناہ لینے کو اِس لِئے دَوڑے ہیں کہ اُس اُمّید کو جو سامنے رکھّی ہُوئی ہے قبضہ میں لائیں۔{loاِس لِئے جب خُدا نے چاہا کہ وعدہ کے وارِثوں پر اَور بھی صاف طَور سے ظاہِر کرے کہ میرا اِرادہ بدل نہیں سکتا تو قَسم کو درمِیان میں لایا۔3k_آدمی تو اپنے سے بڑے کی قَسم کھایا کرتے ہیں اور اُن کے ہر قضِیّہ کا آخِری ثبُوت قَسم سے ہوتا ہے۔wjgاوراِس طرح صبر کر کے اُس نے وعدہ کی ہُوئی چِیز کو حاصِل کِیا۔0iYفرمایا کہ یقِیناً مَیں تُجھے برکتوں پر برکتیں بخشُوں گا اور تیری اَولاد کو بُہت بڑھاؤں گا۔Vh% چُنانچہ جب خُدا نے ابرہا م سے وعدہ کرتے وقت قَسم کھانے کے واسطے کِسی کو اپنے سے بڑا نہ پایا تو اپنی ہی قَسم کھا کر۔Ag{ تاکہ تُم سُست نہ ہو جاؤ بلکہ اُن کی مانِند بنو جو اِیمان اور تحمُّل کے باعِث وعدوں کے وارِث ہوتے ہیں۔Sf اور ہم اِس بات کے آرزُو مند ہیں کہ تُم میں سے ہر شخص پُوری اُمّید کے واسطے آخِر تک اِسی طرح کوشِش ظاہِر کرتا رہے۔(eI اِس لِئے کہ خُدا بے اِنصاف نہیں جو تُمہارے کام اور اُس مُحبّت کو بُھول جائے جو تُم نے اُس کے نام کے واسطے اِس طرح ظاہِر کی کہ مُقدّسوں کی خِدمت کی اور کر رہے ہو۔\d1 لیکن اَے عزِیزو! اگرچہ ہم یہ باتیں کہتے ہیں تَو بھی تُمہاری نِسبت اِن سے بِہتر اور نجات والی باتوں کا یقِین کرتے ہیں۔Vc%اور اگر جھاڑِیاں اور اُونٹ کٹارے اُگاتی ہے تو نامقبُول اور قرِیب ہے کہ لَعنتی ہو اور اُس کا انجام جَلایا جانا ہے۔Lbکیونکہ جو زمِین اُس بارِش کا پانی پی لیتی ہے جو اُس پر بار بار ہوتی ہے اور اُن کے لِئے کار آمد سبزی پَیدا کرتی ہے جِن کی طرف سے اُس کی کاشت بھی ہوتی ہے وہ خُدا کی طرف سے برکت پاتی ہے۔)aKاگر وہ برگشتہ ہو جائیں تو اُنہیں تَوبہ کے لِئے پِھر نیا بنانا نامُمکِن ہے اِس لِئے کہ وہ خُدا کے بیٹے کو اپنی طرف سے دوبارہ مصلُوب کر کے علانِیہ ذلِیل کرتے ہیں۔`اور خُدا کے عُمدہ کلام اور آیندہ جہان کی قُوّتوں کا ذائِقہ لے چُکے۔Z_-کیونکہ جِن لوگوں کے دِل ایک بار رَوشن ہو گئے اور وہ آسمانی بخشِش کا مزہ چَکھ چُکے اور رُوحُ القُدس میں شرِیک ہو گئے۔E^اور خُدا چاہے تو ہم یِہی کریں گے۔E]اور بپتِسموں اور ہاتھ رکھنے اور مُردوں کے جی اُٹھنے اور ابدی عدالت کی تعلِیم کی بُنیاد دوبارہ نہ ڈالیں۔s\ aپس آؤ مسِیح کی تعلِیم کی اِبتدائی باتیں چھوڑ کر کمال کی طرف قدم بڑھائیں اور مُردہ کاموں سے تَوبہ کرنے اور خُدا پر اِیمان لانے کی۔c[?اور سخت غِذا پُوری عُمر والوں کے لِئے ہوتی ہے جِن کے حواس کام کرتے کرتے نیک و بد میں اِمتِیاز کرنے کے لِئے تیز ہو گئے ہیں۔(ZI کیونکہ دُودھ پِیتے ہُوئے کو راست بازی کے کلام کا تجربہ نہیں ہوتا اِس لِئے کہ وہ بچّہ ہے۔aY; وقت کے خیال سے تو تُمہیں اُستاد ہونا چاہیے تھا مگراب اِس بات کی حاجِت ہے کہ کوئی شخص خُدا کے کلام کے اِبتدائی اصُول تُمہیں پِھر سِکھائے اور سخت غِذا کی جگہ تُمہیں دُودھ پِینے کی حاجِت پڑ گئی۔ %~4}|s{zyyx;wvutsrr+q>pUo}nnml kjiOhgDfzedDbaaC`_6^]l\9["YY}XXVVTSRR9QPONMLKJsJIIGG$EECCB_A@??T>==;r:987Y6h54433j2110//E..V,+**1))4('.&R%$$;#@"! 49.9%_ / 5 Vv%مگر زُبان کو کوئی آدمی قابُو میں نہیں کر سکتا ۔ وہ ایک بَلا ہے جو کبھی رُکتی ہی نہیں ۔ زہرِ قاتِل سے بھری ہُوئی ہے۔duAکیونکہ ہر قِسم کے چَوپائے اور پرِندے اور کِیڑے مکَوڑے اور دریائی جانور تو اِنسان کے قابُو میں آ سکتے ہیں اور آئے بھی ہیں۔-tSزُبان بھی ایک آگ ہے ۔ زُبان ہمارے اعضا میں شرارت کا ایک عالَم ہے اور سارے جِسم کو داغ لگاتی ہے اور دائِرۂِ دُنیا کو آگ لگا دیتی ہے اور جہنّم کی آگ سے جلتی رہتی ہے۔^s5اِسی طرح زُبان بھی ایک چھوٹا سا عُضو ہے اور بڑی شیخی مارتی ہے ۔ دیکھو ۔ تھوڑی سی آگ سے کِتنے بڑے جنگل میں آگ لگ جاتی ہے۔1r[دیکھو ۔ جہاز بھی اگرچہ بڑے بڑے ہوتے ہیں اور تیز ہواؤں سے چلائے جاتے ہیں تَو بھی ایک نِہایت چھوٹی سی پَتوار کے ذرِیعہ سے مانجھی کی مرضی کے مُوافِق گھُمائے جاتے ہیں۔Oqجب ہم اپنے قابُو میں کرنے کے لِئے گھوڑوں کے مُنہ میں لگام دے دیتے ہیں تو اُن کے سارے بدن کو بھی گُھما سکتے ہیں۔hpIاِس لِئے کہ ہم سب کے سب اکثر خطا کرتے ہیں ۔ کامِل شخص وہ ہے جو باتوں میں خطا نہ کرے ۔ وہ سارے بدن کو بھی قابُو میں رکھ سکتا ہے۔Ko اَے میرے بھائِیو ! تُم میں سے بُہت سے اُستاد نہ بنیں کیونکہ جانتے ہو کہ ہم جو اُستاد ہیں زِیادہ سزا پائیں گے۔n5غرض جَیسے بدن بغَیر رُوح کے مُردہ ہے وَیسے ہی اِیمان بھی بغَیر اَعمال کے مُردہ ہے۔umcاِسی طرح راحب فاحِشہ بھی جب اُس نے قاصِدوں کو اپنے گھر میں اُتارا اور دُوسری راہ سے رُخصت کِیا تو کیا اَعمال سے راست باز نہ ٹھہری؟۔&lEپس تُم نے دیکھ لِیا کہ اِنسان صِرف اِیمان ہی سے نہیں بلکہ اَعمال سے راست باز ٹھہرتا ہے۔dkAاور یہ نوِشتہ پُورا ہُؤا کہ ابرہا م خُدا پر اِیمان لایا اور یہ اُس کے لِئے راست بازی گِنا گیا اور وہ خُدا کا دوست کہلایا۔Fjپس تُو نے دیکھ لِیا کہ اِیمان نے اُس کے اَعمال کے ساتھ مِل کر اَثر کِیا اور اَعمال سے اِیمان کامِل ہُؤا۔Liجب ہمارے باپ ابرہام نے اپنے بیٹے اِضحاق کو قُربان گاہ پر قُربان کِیا تو کیا وہ اَعمال سے راست باز نہ ٹھہرا؟۔h7مگر اَے نِکمّے آدمی! کیا تُو یہ بھی نہیں جانتا کہ اِیمان بغَیر اَعمال کے بیکار ہے؟۔Xg)تُو اِس بات پر اِیمان رکھتا ہے کہ خُدا ایک ہی ہے خَیر ۔ اچّھا کرتا ہے ۔ شیاطِین بھی اِیمان رکھتے اور تھرتھراتے ہیں۔@fyبلکہ کوئی کہہ سکتا ہے کہ تُو تو اِیمان دار ہے اور مَیں عمل کرنے والا ہُوں ۔ تُو اپنا اِیمان بغَیراَعمال کے تو مُجھے دِکھا اور مَیں اپنا اِیمان اَعمال سے تُجھے دِکھاؤُں گا۔eاِسی طرح اِیمان بھی اگر اُس کے ساتھ اَعمال نہ ہوں تو اپنی ذات سے مُردہ ہے۔~duاور تُم میں سے کوئی اُن سے کہے کہ سلامتی کے ساتھ جاؤ ۔ گرم اور سیر رہو مگر جو چِیزیں تن کے لِئے درکار ہیں وہ اُنہیں نہ دے تو کیا فائِدہ؟۔zcmاگر کوئی بھائی یا بہن ننگی ہو اور اُن کو روزانہ روٹی کی کمی ہو۔pbYاَے میرے بھائِیو ! اگر کوئی کہے کہ مَیں اِیمان دار ہُوں مگر عمل نہ کرتا ہو تو کیا فائِدہ؟ کیا اَیسا اِیمان اُسے نجات دے سکتا ہے؟۔1a[ کیونکہ جِس نے رَحم نہیں کِیا اُس کا اِنصاف بغَیر رَحم کے ہو گا ۔ رَ حم اِنصاف پر غالِب آتا ہے۔7`g تُم اُن لوگوں کی طرح کلام بھی کرو اور کام بھی کرو جِن کا آزادی کی شرِیعت کے مُوافِق اِنصاف ہو گا۔4_a اِس لِئے کہ جِس نے یہ فرمایا کہ زِنا نہ کر اُسی نے یہ بھی فرمایا کہ خُون نہ کر ۔ پس اگر تُو نے زِنا تو نہ کِیا مگر خُون کِیا تَو بھی تُو شرِیعت کا عدُول کرنے والا ٹھہرا۔4^a کیونکہ جِس نے ساری شرِیعت پر عمل کِیا اور ایک ہی بات میں خطا کی وہ سب باتوں میں قصُوروار ٹھہرا۔"]= لیکن اگر تُم طرف داری کرتے ہو تو گُناہ کرتے ہو اورشرِیعت تُم کو قصُوروار ٹھہراتی ہے۔v\eتَو بھی اگر تُم اِس نوِشتہ کے مُطابِق کہ اپنے پڑوسی سے اپنی مانِند مُحبّت رکھ اُس بادشاہی شرِیعت کو پُورا کرتے ہو تو اچّھا کرتے ہو۔v[eکیاوہ اُس بزُرگ نام پر کُفر نہیں بَکتے جِس سے تُم نامزد ہو؟۔rZ]لیکن تُم نے غرِیب آدمی کی بے عِزّتی کی ۔ کیا دَولت مند تُم پر ظُلم نہیں کرتے اور وُہی تُمہیں عدالتوں میں گھسِیٹ کر نہیں لے جاتے ؟۔qY[اَے میرے پِیارے بھائِیو! سُنو ۔ کیا خُدا نے اِس جہان کے غرِیبوں کو اِیمان میں دَولت مند اور اُس بادشاہی کے وارِث ہونے کے لِئے برگُزِیدہ نہیں کِیا جِس کا اُس نے اپنے مُحبّت کرنے والوں سے وعدہ کِیا ہے؟۔|Xqتو کیا تُم نے آپس میں طرف داری نہ کی اور بدنِیّت مُنصِف نہ بنے؟۔!W;اور تُم اُس عُمدہ پوشاک والے کا لِحاظ کر کے کہو کہ تُو یہاں اچّھی جگہ بَیٹھ اور اُس غرِیب شخص سے کہو کہ تُو وہاں کھڑا رہ یا میرے پاؤں کی چَوکی کے پاس بَیٹھ۔ V کیونکہ اگر ایک شخص تو سونے کی انگُوٹھی اور عُمدہ پوشاک پہنے ہُوئے تُمہاری جماعت میں آئے اور ایک غرِیب آدمی مَیلے کُچَیلے کپڑے پہنے ہُوئے آئے۔8U kاَے میرے بھائِیو! ہمارے خُداوند ذُوالجلال یِسُو ع مسِیح کا اِیمان تُم میں طرف داری کے ساتھ نہ ہو۔!T =ہمارے خُدا اور باپ کے نزدِیک خالِص اور بے عَیب دِین داری یہ ہے کہ یتِیموں اور بیواؤں کی مُصِیبت کے وقت اُن کی خبر لیں اور اپنے آپ کو دُنیا سے بے داغ رکھّیں۔\S 3اگر کوئی اپنے آپ کو دِین دار سمجھے اور اپنی زُبان کو لگام نہ دے بلکہ اپنے دِل کو دھوکا دے تو اُس کی دِین داری باطِل ہے۔R لیکن جو شخص آزادی کی کامِل شرِیعت پر غَور سے نظر کرتا رہتا ہے وہ اپنے کام میں اِس لِئے برکت پائے گا کہ سُن کر بُھولتا نہیں بلکہ عمل کرتا ہے۔ Q ;اِس لِئے کہ وہ اپنے آپ کو دیکھ کر چلا جاتا اور فوراً بُھول جاتا ہے کہ مَیں کَیسا تھا۔vP gکیونکہ جو کوئی کلام کا سُننے والا ہو اور اُس پر عمل کرنے والا نہ ہو وہ اُس شخص کی مانِند ہے جو اپنی قُدرتی صُورت آئینہ میں دیکھتا ہے۔O #لیکن کلام پر عمل کرنے والے بنو نہ محض سُننے والے جو اپنے آپ کو دھوکا دیتے ہیں۔N  اِس لِئے ساری نجاست اور بدی کے فُضلہ کو دُور کر کے اُس کلام کو حلِیمی سے قبُول کر لو جو دِل میں بویا گیا اور تُمہاری رُوحوں کو نجات دے سکتا ہے۔nM Wکیونکہ اِنسان کا قہر خُدا کی راست بازی کا کام نہیں کرتا۔WL )اَے میرے پِیارے بھائِیو ! یہ بات تُم جانتے ہو ۔ پس ہر آدمی سُننے میں تیز اور بولنے میں دِھیرا اور قہر میں دِھیما ہو۔TK #اُس نے اپنی مرضی سے ہمیں کلامِ حق کے وسِیلہ سے پَیدا کِیا تاکہ اُس کی مخلُوقات میں سے ہم ایک طرح کے پہلے پَھل ہوں۔(J Kہر اچّھی بخشِش اور ہر کامِل اِنعام اُوپر سے ہے اور نُوروں کے باپ کی طرف سے مِلتا ہے جِس میں نہ کوئی تبدِیلی ہو سکتی ہے اور نہ گردِش کے سبب سے اُس پر سایہ پڑتا ہے۔SI !اَے میرے پِیارے بھائِیو ! فرِیب نہ کھانا۔!H =پِھر خواہش حامِلہ ہو کر گُناہ کو جنتی ہے اور گُناہ جب بڑھ چُکا تو مَوت پَیدا کرتا ہے۔G ہاں ۔ ہر شخص اپنی ہی خواہِشوں میں کھنچ کر اور پھنس کر آزمایا جاتا ہے۔F  جب کوئی آزمایا جائے تو یہ نہ کہے کہ میری آزمایش خُدا کی طرف سے ہوتی ہے کیونکہ نہ تو خُدا بدی سے آزمایا جا سکتا ہے اور نہ وہ کِسی کو آزماتا ہے۔$E C مُبارک وہ شخص ہے جو آزمایش کی برداشت کرتا ہے کیونکہ جب مقبُول ٹھہرا تو زِندگی کا وہ تاج حاصِل کرے گا جِس کا خُداوند نے اپنے مُحبّت کرنے والوں سے وعدہ کِیا ہے۔eD E کیونکہ سُورج نِکلتے ہی سخت دُھوپ پڑتی اور گھاس کو سُکھا دیتی ہے اور اُس کا پُھول گِر جاتا ہے اور اُس کی خُوبصُورتی جاتی رہتی ہے ۔ اِسی طرح دَولت مند بھی اپنی راہ پر چلتے چلتے خاک میں مِل جائے گا۔C # اور دَولت مند اپنی ادنیٰ حالت پر اِس لِئے کہ گھاس کے پُھول کی طرح جاتا رہے گا۔RB  ادنےٰ بھائی اپنے اعلیٰ مرتبہ پر فخر کرے۔`A ;وہ شخص دو دِلا ہے اور اپنی سب باتوں میں بے قِیام۔n@ Wاَیسا آدمی یہ نہ سمجھے کہ مُجھے خُداوند سے کُچھ مِلے گا۔a? =مگر اِیمان سے مانگے اور کُچھ شک نہ کرے کیونکہ شک کرنے والا سمُندر کی لہر کی مانِند ہوتا ہے جو ہوا سے بہتی اور اُچھلتی ہے۔p> [لیکن اگر تُم میں سے کِسی میں حِکمت کی کمی ہو تو خُدا سے مانگے جو بغَیر ملامت کِئے سب کو فیّاضی کے ساتھ دیتا ہے ۔ اُس کو دی جائے گی۔>= wاور صبر کو اپنا پُورا کام کرنے دو تاکہ تُم پُورے اور کامِل ہو جاؤ اور تُم میں کِسی بات کی کمی نہ رہے۔,< Sتو اِس کو یہ جان کر کمال خُوشی کی بات سمجھنا کہ تُمہارے اِیمان کی آزمایش صبر پَیدا کرتی ہے۔h; Kاَے میرے بھائِیو! جب تُم طرح طرح کی آزمایشوں میں پڑو۔N: خُدا کے اور خُداوند یِسُو ع مسِیح کے بندہ یعقُو ب کی طرف سے اُن بارہ قبِیلوں کو جو جا بجا رہتے ہیں سلام پُہنچے۔@9{ تُم سب پر فضل ہوتا رہے ۔ آمِین۔87 اپنے سب پیشواؤں اور سب مُقدّسوں سے سلام کہو ۔ اِطالِیہ والے تُمہیں سلام کہتے ہیں۔R7 تُم کو واضِح ہو کہ ہمارا بھائی تِیمُتِھُیس رہا ہو گیا ہے ۔ اگر وہ جلد آ گیا تو مَیں اُس کے ساتھ تُم سے مِلُوں گا۔l6Q اَے بھائِیو ! مَیں تُم سے اِلتماس کرتا ہُوں کہ اِس نصِیحت کے کلام کی برداشت کرو کیونکہ مَیں نے تُمہیں مُختصر طَور پر لِکھا ہے۔[5/ تُم کو ہر نیک بات میں کامِل کرے تاکہ تُم اُس کی مرضی پُوری کرو اور جو کُچھ اُس کے نزدِیک پسندِیدہ ہے یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے ہم میں پَیدا کرے ۔ جِس کی تمجِید ابدُالآباد ہوتی رہے ۔ آمِین۔ 4  اب خُدا اِطمِینان کا چشمہ جو بھیڑوں کے بڑے چرواہے یعنی ہمارے خُداوند یِسُوع کو ابدی عہد کے خُون کے باعِث مُردوں میں سے زِندہ کر کے اُٹھا لایا۔B3} مَیں تُمہیں یہ کام کرنے کی اِس لِئے اَور بھی نصِیحت کرتا ہُوں کہ مَیں جلد تُمہارے پاس پِھر آنے پاؤُں۔^25 ہمارے واسطے دُعا کرو کیونکہ ہمیں یقِین ہے کہ ہمارا دِل صاف ہے اور ہم ہر بات میں نیکی کے ساتھ زِندگی گُذارنا چاہتے ہیں۔1+ اپنے پیشواؤں کے فرمانبردار اور تابِع رہو کیونکہ وہ تُمہاری رُوحوں کے فائِدہ کے لِئے اُن کی طرح جاگتے رہتے ہیں جنہیں حِساب دینا پڑے گاتاکہ وہ خُوشی سے یہ کام کریں نہ کہ رنج سے کیونکہ اِس صُورت میں تُمہیں کُچھ فائِدہ نہیں۔&0E اور بھلائی اور سخاوت کرنا نہ بُھولو اِس لِئے کہ خُدا اَیسی قُربانِیوں سے خُوش ہوتا ہے۔l/Q پس ہم اُس کے وسِیلہ سے حمد کی قُربانی یعنی اُن ہونٹوں کا پَھل جو اُس کے نام کا اِقرار کرتے ہیں خُدا کے لِئے ہر وقت چڑھایا کریں۔#.? کیونکہ یہاں ہمارا کوئی قائِم رہنے والا شہر نہیں بلکہ ہم آنے والے شہر کی تلاش میں ہیں۔-' پس آؤ اُس کی ذِلّت کو اپنے اُوپر لِئے ہُوئے خَیمہ گاہ سے باہر اُس کے پاس چلیں۔7,g اِسی لِئے یِسُوع نے بھی اُمّت کو خُود اپنے خُون سے پاک کرنے کے لِئے دروازہ کے باہر دُکھ اُٹھایا۔y+k کیونکہ جِن جانوروں کا خُون سردار کاہِن پاک مکان میں گُناہ کے کفّارہ کے واسطے لے جاتا ہے اُن کے جِسم خَیمہ گاہ کے باہر جلائے جاتے ہیں۔0*Y ہماری ایک اَیسی قُربان گاہ ہے جِس میں سے خَیمہ کی خِدمت کرنے والوں کو کھانے کا اِختیار نہیں۔7)g مُختلِف اور بیگانہ تعلِیم کے سبب سے بھٹکتے نہ پِھرو کیونکہ فضل سے دِل کا مضبُوط رہنا بِہتر ہے نہ کہ اُن کھانوں سے جِن کے اِستعمال کرنے والوں نے کُچھ فائِدہ نہ اُٹھایا۔Y(+ یِسُوع مسِیح کل اور آج بلکہ ابد تک یکساں ہے۔'% جو تُمہارے پیشوا تھے اور جِہنوں نے تُمہیں خُدا کا کلام سُنایا اُنہیں یاد رکھّو اور اُن کی زِندگی کے انجام پر غَور کر کے اُن جَیسے اِیمان دار ہو جاؤ۔S& اِس واسطے ہم دِلیری کے ساتھ کہتے ہیں کہ خُداوند میرا مددگار ہے ۔ مَیں خَوف نہ کرُوں گا۔ اِنسان میرا کیا کرے گا؟۔4%a زَر کی دوستی سے خالی رہو اور جو تُمہارے پاس ہے اُسی پر قناعِت کرو کیونکہ اُس نے خُود فرمایا ہے کہ مَیں تُجھ سے ہرگِز دست بردار نہ ہُوں گا اور کبھی تُجھے نہ چھوڑُوں گا۔T$! بیاہ کرنا سب میں عِزّت کی بات سمجھی جائے اور بِستربے داغ رہے کیونکہ خُدا حرام کاروں اور زانِیوں کی عدالت کرے گا۔#/ قَیدِیوں کو اِس طرح یادرکھّو کہ گویا تُم اُن کے ساتھ قَید ہو اور جِن کے ساتھ بدسلُوکی کی جاتی ہے اُن کو بھی یہ سمجھ کر یاد رکھّوکہ ہم بھی جِسم رکھتے ہیں۔?"w مُسافِر پروَری سے غافِل نہ رہو کیونکہ اِسی کی وجہ سے بعض نے بے خبری میں فرِشتوں کی مِہمان داری کی ہے۔9! o برادرانہ مُحبّت قائِم رہے۔Q  کیونکہ ہمارا خُدا بھسم کرنے والی آگ ہے۔   پس ہم وہ بادشاہی پا کر جو ہِلنے کی نہیں اُس فضل کو ہاتھ سے نہ دیں جِس کے سبب سے پسندِیدہ طَور پر خُدا کی عِبادت خُدا ترسی اور خَوف کے ساتھ کریں۔! اور یہ عِبارت کہ ایک بار پِھر اِس بات کو ظاہِر کرتی ہے کہ جو چِیزیں ہِلا دی جاتی ہیں مخلُوق ہونے کے باعِث ٹل جائیں گی تاکہ بے ہِلی چِیزیں قائِم رہیں۔ اُس کی آواز نے اُس وقت تو زمِین کو ہِلا دِیا مگر اب اُس نے یہ وعدہ کِیا ہے کہ ایک بار پِھر مَیں فقط زمِین ہی کو نہیں بلکہ آسمان کو بھی ہِلا دُوں گا۔C خبردار! اُس کہنے والے کا اِنکار نہ کرنا کیونکہ جب وہ لوگ زمِین پر ہدایت کرنے والے کا اِنکار کر کے نہ بچ سکے تو ہم آسمان پر کے ہدایت کرنے والے سے مُنہ موڑ کر کیوں کر بچ سکیں گے؟۔[/ اور نئے عہد کے درمِیانی یِسُو ع اور چِھڑکاؤ کے اُس خُون کے پاس آئے ہو جو ہابِل کے خُون کی نِسبت بِہتر باتیں کہتا ہے۔y اور اُن پہلوٹھوں کی عام جماعت یعنی کلِیسیا جِن کے نام آسمان پر لِکھے ہیں اور سب کے مُنصِف خُدا اور کامِل کِئے ہُوئے راستبازوں کی رُوحوں۔5c بلکہ تُم صِیُّون کے پہاڑ اور زِندہ خُدا کے شہر یعنی آسمانی یروشلِیم کے پاس اور لاکھوں فرِشتوں۔7 اور وہ نظّارہ اَیسا ڈراؤنا تھا کہ مُوسیٰ نے کہا مَیں نِہایت ڈرتا اور کانپتا ہُوں۔=s کیونکہ وہ اِس حُکم کی برداشت نہ کر سکے کہ اگر کوئی جانور بھی اُس پہاڑ کو چُھوئے تو سنگسار کِیا جائے۔b= اور نرسِنگے کا شور اور کلام کرنے والے کی اَیسی آواز تھی جِس کے سُننے والوں نے درخواست کی کہ ہم سے اَور کلام نہ کِیا جائے۔b= تُم اُس پہاڑ کے پاس نہیں آئے جِس کو چُھونا مُمکِن تھا اور وہ آگ سے جَلتا تھا اور اُس پر کالی گھٹا اور تارِیکی اور طُوفان۔P کیونکہ تُم جانتے ہو کہ اِس کے بعد جب اُس نے برکت کا وارِث ہونا چاہا تو منظُور نہ ہُؤا ۔ چُنانچہ اُس کو نِیّت کی تبدِیلی کا مَوقع نہ مِلا گو اُس نے آنسُو بہا بہا کر اُس کی بڑی تلاش کی۔P اور نہ کوئی حرام کار یا عیسو کی طرح بے دِین ہو جِس نے ایک وقت کے کھانے کے عِوض اپنے پہلوٹھے ہونے کا حق بیچ ڈالا۔%C غَور سے دیکھتے رہو کہ کوئی شخص خُدا کے فضل سے محرُوم نہ رہ جائے ۔ اَیسا نہ ہو کہ کوئی کڑوی جڑ پُھوٹ کر تُمہیں دُکھ دے اور اُس کے سبب سے اکثر لوگ ناپاک ہو جائیں۔:m سب کے ساتھ میل مِلاپ رکھنے اور اُس پاکِیزگی کے طالِب رہو جِس کے بغَیر کوئی خُداوند کو نہ دیکھے گا۔1 اور اپنے پاؤں کے لِئے سِیدھے راستے بناؤ تاکہ لنگڑا بے راہ نہ ہو بلکہ شِفا پائے۔`9 پس ڈِھیلے ہاتھوں اور سُست گُھٹنوں کو درُست کرو۔<q اور بِالفعل ہر قِسم کی تنبِیہ خُوشی کا نہیں بلکہ غم کا باعِث معلُوم ہوتی ہے مگر جو اُس کو سہتے سہتے پُختہ ہو گئے ہیں اُن کو بعد میں چَین کے ساتھ راست بازی کا پَھل بخشتی ہے۔  وہ تو تھوڑے دِنوں کے واسطے اپنی سمجھ کے مُوافِق تنبِیہ کرتے تھے مگر یہ ہمارے فائِدہ کے لِئے کرتا ہے تاکہ ہم بھی اُس کی پاکِیزگی میں شامِل ہو جائیں۔. U علاوہ اِس کے جب ہمارے جِسمانی باپ ہمیں تنبِیہ کرتے تھے اور ہم اُن کی تعظِیم کرتے رہے تو کیا رُوحوں کے باپ کی اِس سے زِیادہ تابِعداری نہ کریں جِس سے ہم زِندہ رہیں؟۔* M اور اگر تُمہیں وہ تنبِیہ نہ کی گئی جِس میں سب شرِیک ہیں تو تُم حرام زادے ٹھہرے نہ کہ بیٹے۔ % تُم جو کُچھ دُکھ سہتے ہو وہ تُمہاری تربِیّت کے لِئے ہے ۔ خُدا فرزند جان کر تُمہارے ساتھ سلُوک کرتا ہے ۔ وہ کَون سا بیٹا ہے جِسے باپ تنبِیہ نہیں کرتا؟۔X ) کیونکہ جِس سے خُداوند مُحبّت رکھتا ہے اُسے تنبِیہ بھی کرتا ہے اور جِس کو بیٹا بنا لیتا ہے اُس کے کوڑے بھی لگاتا ہے۔+O اور تُم اُس نصِیحت کو بُھول گئے جو تُمہیں فرزندوں کی طرح کی جاتی ہے کہ اَے میرے بیٹے! خُداوند کی تنبِیہ کو ناچِیز نہ جان اور جب وہ تُجھے ملامت کرے تو بے دِل نہ ہو۔ تُم نے گُناہ سے لڑنے میں اب تک اَیسا مُقابلہ نہیں کِیا جِس میں خُون بہا ہو۔yk پس اُس پر غَور کرو جِس نے اپنے حق میں بُرائی کرنے والے گُنہگاروں کی اِس قدر مُخالِفت کی برداشت کی تاکہ تُم بے دِل ہو کر ہِمّت نہ ہارو۔iK اور اِیمان کے بانی اور کامِل کرنے والے یِسُوع کو تکتے رہیں جِس نے اُس خُوشی کے لِئے جو اُس کی نظروں کے سامنے تھی شرمِندگی کی پروا ہ نہ کر کے صلِیب کا دُکھ سہا اور خُدا کے تخت کی د ہنی طرف جا بَیٹھا۔P  پس جب کہ گواہوں کا اَیسا بڑا بادل ہمیں گھیرے ہُوئے ہے تو آؤ ہم بھی ہر ایک بوجھ اور اُس گُناہ کو جو ہمیں آسانی سے اُلجھا لیتا ہے دُور کر کے اُس دَوڑ میں صبرسے دَوڑیں جو ہمیں دَرپیش ہے۔\1 (اِس لِئے کہ خُدا نے پیش بِینی کر کے ہمارے لِئے کوئی بِہتر چِیز تجوِیز کی تھی تاکہ وہ ہمارے بغَیر کامِل نہ کِئے جائیں۔E 'اور اگرچہ اِن سب کے حق میں اِیمان کے سبب سے اچھّی گواہی دی گئی تَو بھی اُنہیں وعدہ کی ہُوئی چِیز نہ مِلی۔<q &دُنیا اُن کے لائِق نہ تھی ۔ وہ جنگلوں اور پہاڑوں اور غاروں اور زمِین کے گڑھوں میں آوارہ پِھرا کِئے۔E %سنگسار کِئے گئے۔ آرے سے چِیرے گئے آزمایش میں پڑے ۔ تلوار سے مارے گئے ۔ بھیڑوں اور بکرِیوں کی کھال اوڑھے ہُوئے مُحتاجی میں ۔ مُصِیبت میں ۔ بدسلُوکی کی حالت میں مارے مارے پِھرے۔I  $بعض ٹھٹّھوں میں اُڑائے جانے اور کوڑے کھانے بلکہ زنجِیروں میں باندھے جانے اور قَید میں پڑنے سے آزمائے گئے۔r~] #عَورتوں نے اپنے مُردوں کو پِھر زِندہ پایا ۔ بعض مار کھاتے کھاتے مَر گئے مگر رہائی منظُور نہ کی تاکہ اُن کو بِہتر قِیامت نصِیب ہو۔t}a "آگ کی تیزی کو بُجھایا ۔ تلوار کی دھار سے بچ نِکلے ۔ کمزوری میں زورآور ہُوئے ۔ لڑائی میں بہادُر بنے ۔ غَیروں کی فَوجوں کو بھگا دِیا۔|} !اُنہوں نے اِیمان ہی کے سبب سے سلطنتوں کو مغلُوب کِیا ۔ راست بازی کے کام کِئے ۔ وعدہ کی ہُوئی چِیزوں کو حاصِل کِیا ۔ شیروں کے مُنہ بند کِئے۔{ اب اَور کیا کہُوں؟ اِتنی فُرصت کہاں کہ جِدعُو ن اور برق اور سمسُو ن اور اِفتا ہ اور داؤُد اور سمو ئیل اور اَور نبِیوں کا احوال بیان کرُوں؟۔?zw اِیمان ہی سے راحب فاحِشہ نافرمانوں کے ساتھ ہلاک نہ ہُوئی کیونکہ اُس نے جاسُوسوں کو امن سے رکھّا تھا۔y% اِیمان ہی سے یریحُو کی شہر پناہ جب سات دِن تک اُس کے گِرد پِھر چُکے تو گِر پڑی۔Sx اِیمان ہی سے وہ بحرِ قُلزم سے اِس طرح گُذر گئے جَیسے خُشک زمِین پر سے اور جب مِصریوں نے یہ قَصد کِیا تو ڈُوب گئے۔dwA اِیمان ہی سے اُس نے فَسح کرنے اور خُون چِھڑکنے پر عمل کِیا تاکہ پہلوٹھوں کا ہلاک کرنے والا بنی اِسرائیل کو ہاتھ نہ لگائے۔hvI اِیمان ہی سے اُس نے بادشاہ کے قہر کا خَوف نہ کر کے مِصر کو چھوڑ دِیا ۔ اِس لِئے کہ وہ اَن دیکھے کو گویا دیکھ کر ثابِت قدم رہا۔Nu اور مسِیح کے لِئے لَعن طَعن اُٹھانے کو مِصر کے خزانوں سے بڑی دَولت جانا کیونکہ اُس کی نِگاہ اَجر پانے پر تھی۔at; اِس لِئے کہ اُس نے گُناہ کا چند روزہ لُطف اُٹھانے کی نِسبت خُدا کی اُمّت کے ساتھ بدسلُوکی برداشت کرنا زِیادہ پسند کِیا۔s' اِیمان ہی سے مُوسیٰ نے بڑے ہو کر فِرعو ن کی بیٹی کا بیٹا کہلانے سے اِنکار کِیا۔hhgee d|c_bb a?_^z]\[ZYYXrWgVfUSSONNOMrLJ7I9HGGFfEQDD C"BA@'?n>==t<;c:0986543[211-0r//.?-,+*)a(("&&-%"$$#!! 0*o 7pU"f 5 H;`q>~q تُم میں جو بزُرگ ہیں مَیں اُن کی طرح بزُرگ اور مسِیح کے دُکھوں کا گواہ اور ظاہِر ہونے والے جلال میں شرِیک بھی ہو کر اُن کو یہ نصِیحت کرتا ہُوں۔;oپس جو خُدا کی مرضی کے مُوافِق دُکھ پاتے ہیں وہ نیکی کر کے اپنی جانوں کو وفادار خالِق کے سپُرد کریں۔/اور جب راست باز ہی مُشکِل سے نجات پائے گا تو بے دِین اور گُنہگار کا کیا ٹِھکانا؟۔~کیونکہ وہ وقت آ پُہنچا ہے کہ خُدا کے گھر سے عدالت شرُوع ہو اور جب ہم ہی سے شرُوع ہو گی تو اُن کا کیا انجام ہو گا جو خُدا کی خُوشخبری کو نہیں مانتے؟۔H} لیکن اگر مسِیحی ہونے کے باعِث کوئی شخص دُکھ پائے تو شرمائے نہیں بلکہ اِس نام کے سبب سے خُدا کی تمجِید کرے۔-|Sتُم میں سے کوئی شخص خُونی یا چور یا بدکار یا اَوروں کے کام میں دست انداز ہو کر دُکھ نہ پائے۔j{Mاگر مسِیح کے نام کے سبب سے تُمہیں ملامت کی جاتی ہے تو تُم مُبارک ہو کیونکہ جلال کا رُوح یعنی خُدا کا رُوح تُم پر سایہ کرتا ہے۔Vz% بلکہ مسِیح کے دُکھوں میں جُوں جُوں شرِیک ہو خُوشی کرو تاکہ اُس کے جلال کے ظہُور کے وقت بھی نِہایت خُوش و خُرّم ہو۔y  اَے پِیارو! جو مُصِیبت کی آگ تُمہاری آزمایش کے لِئے تُم میں بھڑکی ہے یہ سمجھ کر اُس سے تعجُّب نہ کرو کہ یہ ایک انوکھی بات ہم پر واقِع ہُوئی ہے۔x5 اگر کوئی کُچھ کہے تو اَیسا کہے کہ گویا خُدا کا کلام ہے ۔ اگر کوئی خِدمت کرے تو اُس طاقت کے مُطابِق کرے جو خُدا دے تاکہ سب باتوں میں یِسُوع مسِیح کے وسِیلہ سے خُدا کا جلال ظاہِر ہو ۔ جلال اور سلطنت ابدُالآباد اُسی کی ہے ۔ آمِین۔gwG جِن کو جِس جِس قدر نِعمت مِلی ہے وہ اُسے خُدا کی مُختلِف نِعمتوں کے اچھّے مُختاروں کی طرح ایک دُوسرے کی خِدمت میں صرف کریں۔Zv- بغَیر بُڑبُڑائے آپس میں مُسافِر پروَری کرو۔7ugسب سے بڑھ کر یہ ہے کہ آپس میں بڑی مُحبّت رکھّو کیونکہ مُحبّت بُہت سے گُناہوں پر پردہ ڈال دیتی ہے۔t-سب چِیزوں کا خاتِمہ جلد ہونے والا ہے ۔ پس ہوشیاررہو اور دُعا کرنے کے لِئے تیّار۔0sYکیونکہ مُردوں کو بھی خُوشخبری اِسی لِئے سُنائی گئی تھی کہ جِسم کے لِحاظ سے تو آدمِیوں کے مُطابِق اُن کا اِنصاف ہو لیکن رُوح کے لِحاظ سے خُدا کے مُطابِق زِندہ رہیں۔r1اُنہیں اُسی کو حِساب دینا پڑے گا جو زِندوں اور مُردوں کا اِنصاف کرنے کو تیّار ہے۔7qgاِس پر وہ تعجُّب کرتے ہیں کہ تُم اُسی سخت بدچلنی تک اُن کا ساتھ نہیں دیتے اور لَعن طَعن کرتے ہیں۔Xp)اِس واسطے کہ غَیر قَوموں کی مرضی کے مُوافِق کام کرنے اور شہوَت پرستی ۔ بُری خواہِشوں ۔ مَے خواری ۔ نا چ رنگ ۔ نشہ بازی اور مکرُوہ بُت پرستی میں جِس قدر ہم نے پہلے وقت گُذار ا وُہی بُہت ہے۔Qoتاکہ آیندہ کو اپنی باقی جِسمانی زِندگی آدمِیوں کی خواہِشوں کے مُطابِق نہ گُذارے بلکہ خُدا کی مرضی کے مُطابِق۔Hn پس جب کہ مسِیح نے جِسم کے اِعتبار سے دُکھ اُٹھایا تو تُم بھی اَیسا ہی مِزاج اِختیار کر کے ہتھیار بند بنو کیونکہ جِس نے جِسم کے اِعتبار سے دُکھ اُٹھایا اُس نے گُناہ سے فراغت پائی۔Im وہ آسمان پر جا کر خُدا کی د ہنی طرف بَیٹھا ہے اور فرِشتے اور اِختیارات اور قُدرتیں اُس کے تابِع کی گئی ہیں۔flEاور اُسی پانی کا مُشابِہ بھی یعنی بپتِسمہ یِسُوع مسِیح کے جی اُٹھنے کے وسِیلہ سے اب تُمہیں بچاتا ہے ۔ اُس سے جِسم کی نجاست کا دُور کرنا مُراد نہیں بلکہ خالِص نیّت سے خُدا کا طالِب ہونا مُراد ہے۔Wk'جو اُس اگلے زمانہ میں نافرمان تِھیں جب خُدا نُوح کے وقت میں تحمُّل کر کے ٹھہرا رہا تھا اور وہ کشتی تیّار ہو رہی تھی جِس پر سوار ہو کر تھوڑے سے آدمی یعنی آٹھ جانیں پانی کے وسِیلہ سے بچِیں۔ijKاِسی میں اُس نے جا کر اُن قَیدی رُوحوں میں مُنادی کی۔wigاِس لِئے کہ مسِیح نے بھی یعنی راست باز نے ناراستوں کے لِئے گُناہوں کے باعِث ایک بار دُکھ اُٹھایا تاکہ ہم کو خُدا کے پاس پُہنچائے ۔ وہ جِسم کے اِعتبار سے تو مارا گیا لیکن رُوح کے اِعتبار سے زِندہ کِیا گیا۔ch?کیونکہ اگر خُدا کی یِہی مرضی ہو کہ تُم نیکی کرنے کے سبب سے دُکھ اُٹھاؤ تو یہ بدی کرنے کے سبب سے دُکھ اُٹھانے سے بِہتر ہے۔gاور نیّت بھی نیک رکھّو تاکہ جِن باتوں میں تُمہاری بدگوئی ہوتی ہے اُن ہی میں وہ لوگ شرمِندہ ہوں جو تُمہارے مسِیحی نیک چال چلن پر لَعن طَعن کرتے ہیں۔Kfبلکہ مسِیح کو خُداوند جان کر اپنے دِلوں میں مُقدّس سمجھو اور جو کوئی تُم سے تُمہاری اُمّید کی وجہ دریافت کرے اُس کو جواب دینے کے لِئے ہر وقت مُستعِد رہو مگر حِلم اور خَوف کے ساتھ۔6eeاور اگر راست بازی کی خاطِر دُکھ سہو بھی تو تُم مُبارک ہو ۔ نہ اُن کے ڈرانے سے ڈرو اور نہ گھبراؤ۔|dq اگر تُم نیکی کرنے میں سرگرم ہو تو تُم سے بدی کرنے والا کَون ہے؟۔[c/ کیونکہ خُداوند کی نظر راست بازوں کی طرف ہے اور اُس کے کان اُن کی دُعا پر لگے ہیں۔ مگر بدکار خُداوند کی نِگاہ میں ہیں۔!b; بدی سے کنارہ کرے اور نیکی کو عمل میں لائے۔ صُلح کا طالِب ہو اور اُس کی کوشِش میں رہے۔gaG چُنانچہ جو کوئی زِندگی سے خُوش ہونا اور اچھّے دِن دیکھناچاہے وہ زُبان کو بدی سے اور ہونٹوں کو مکر کی بات کہنے سے باز رکھّے۔s`_ بدی کے عِوض بدی نہ کرو اور گالی کے بدلے گالی نہ دو بلکہ اِس کے برعکس برکت چاہو کیونکہ تُم برکت کے وارِث ہونے کے لِئے بُلائے گئے ہو۔_1غرض سب کے سب یک دِل اور ہمدرد رہو ۔ برادرانہ مُحبّت رکھّو ۔ نرم دِل اور فروتن بنو۔c^?اَے شَوہرو! تُم بھی بِیوِیوں کے ساتھ عقل مندی سے بسر کرو اور عَورت کو نازک ظرف جان کر اُس کی عِزّت کرو اور یُوں سمجھو کہ ہم دونوں زِندگی کی نِعمت کے وارِث ہیں تاکہ تُمہاری دُعائیں رُک نہ جائیں۔]}چُنانچہ سار ہ ابرہا م کے حُکم میں رہتی اور اُسے خُداوند کہتی تھی ۔ تُم بھی اگر نیکی کرو اور کِسی ڈراوے سے نہ ڈرو تو اُس کی بیٹِیاں ہُوئِیں۔y\kاور اگلے زمانہ میں بھی خُدا پر اُمّید رکھنے والی مُقدّس عَورتیں اپنے آپ کو اِسی طرح سنوارتی اور اپنے اپنے شَوہر کے تابِع رہتی تِھیں۔[بلکہ تُمہاری باطِنی اور پوشِیدہ اِنسانیّت حِلم اور مِزاج کی غُربت کی غَیر فانی آرایش سے آراستہ رہے کیونکہ خُدا کے نزدِیک اِس کی بڑی قدر ہے۔0ZYاور تُمہارا سِنگار ظاہِری نہ ہو یعنی سر گُوندھنا اور سونے کے زیور اور طرح طرح کے کپڑے پہننا۔;Yoاِس لِئے کہ اگر بعض اُن میں سے کلام کو نہ مانتے ہوں تَو بھی تُمہارے پاکِیزہ چال چلن اور خَوف کو دیکھ کر بغَیرکلام کے اپنی اپنی بِیوی کے چال چلن سے خُدا کی طرف کِھنچ جائیں۔cX Aاَے بِیوِیو! تُم بھی اپنے اپنے شَوہر کے تابِع رہو۔SWکیونکہ پہلے تُم بھیڑوں کی طرح بھٹکتے پِھرتے تھے مگر اب اپنی رُوحوں کے گلّہ بان اور نِگہبان کے پاس پِھر آ گئے ہو۔=Vsوہ آپ ہمارے گُناہوں کو اپنے بدن پر لِئے ہُوئے صلِیب پر چڑھ گیا تاکہ ہم گُناہوں کے اِعتبار سے مَر کر راست بازی کے اِعتبار سے جِئیں اور اُسی کے مار کھانے سے تُم نے شِفا پائی۔pUYنہ وہ گالِیاں کھا کر گالی دیتا تھا اور نہ دُکھ پا کر کِسی کو دھمکاتا تھا بلکہ اپنے آپ کو سچّے اِنصاف کرنے والے کے سپُرد کرتا تھا۔}Tsنہ اُس نے گُناہ کِیا اور نہ اُس کے مُنہ سے کوئی مکر کی بات نِکلی۔~Suاور تُم اِسی کے لِئے بُلائے گئے ہو کیونکہ مسِیح بھی تُمہارے واسطے دُکھ اُٹھا کر تُمہیں ایک نمُونہ دے گیا ہے تاکہ اُس کے نقشِ قدم پر چلو۔R5اِس لِئے کہ اگر تُم نے گُناہ کر کے مُکّے کھائے اور صبر کِیا تو کون سا فخر ہے؟ ہاں اگر نیکی کر کے دُکھ پاتے اور صبر کرتے ہو تو یہ خُدا کے نزدِیک پسندِیدہ ہے۔KQکیونکہ اگر کوئی خُدا کے خیال سے بے اِنصافی کے باعِث دُکھ اُٹھا کر تکلِیفوں کی برداشت کرے تو یہ پسندِیدہ ہے۔FPاَے نَوکرو! بڑے خَوف سے اپنے مالِکوں کے تابِع رہو ۔ نہ صِرف نیکوں اور حلِیموں ہی کے بلکہ بدمزاجوں کے بھی۔Oسب کی عِزّت کرو ۔ برادری سے مُحبّت رکھّو ۔ خُدا سے ڈرو ۔ بادشاہ کی عِزّت کرو۔6Neاور اپنے آپ کو آزاد جانو مگر اِس آزادی کو بدی کا پردہ نہ بناؤ بلکہ اپنے آپ کو خُدا کے بندے جانو۔(MIکیونکہ خُدا کی یہ مرضی ہے کہ تُم نیکی کر کے نادان آدمِیوں کی جہالت کی باتوں کو بند کر دو۔>Luاور حاکِموں کے اِس لِئے کہ وہ بدکاروں کی سزا اور نیکوکاروں کی تعرِیف کے لِئے اُس کے بھیجے ہُوئے ہیں۔9Kk خُداوند کی خاطِر اِنسان کے ہر ایک اِنتِظام کے تابِع رہو ۔ بادشاہ کے اِس لِئے کہ وہ سب سے بزُرگ ہے۔^J5 اور غَیر قَوموں میں اپنا چال چلن نیک رکھّو تاکہ جِن باتوں میں وہ تُمہیں بدکار جان کر تُمہاری بدگوئی کرتے ہیں تُمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر اُنہی کے سبب سے مُلاحظہ کے دِن خُدا کی تمجِید کریں۔I اَے پِیارو مَیں تُمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ تُم اپنے آپ کو پردیسی اور مُسافِر جان کر اُن جِسمانی خواہِشوں سے پرہیز کرو جو رُوح سے لڑائی رکھتی ہیں۔@Hy پہلے تُم کوئی اُمّت نہ تھے مگر اب خُدا کی اُمّت ہو ۔ تُم پر رحمت نہ ہُوئی تھی مگر اب تُم پر رحمت ہُوئی۔qG[ لیکن تُم ایک برگُزِیدہ نسل ۔ شاہی کاہِنوں کا فِرقہ ۔ مُقدّس قَوم اور اَیسی اُمّت ہو جو خُدا کی خاص مِلکِیّت ہے تاکہ اُس کی خُوبِیاں ظاہِر کرو جِس نے تُمہیں تارِیکی سے اپنی عجِیب رَوشنی میں بُلایا ہے۔Fاورٹھیس لگنے کا پتّھر اور ٹھوکر کھانے کی چٹان ہُؤا کیونکہ وہ نافرمان ہو کر کلام سے ٹھوکر کھاتے ہیں اور اِسی کے لِئے مُقرّر بھی ہُوئے تھے۔E#پس تُم اِیمان لانے والوں کے لِئے تو وہ قِیمتی ہے مگر اِیمان نہ لانے والوں کے لِئے جِس پتّھر کو مِعماروں نے ردّکِیا وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گیا۔.DUچُنانچہ کِتابِ مُقدّس میں آیا ہے کہ دیکھو۔ مَیں صِیُّون میں کونے کے سرے کا چُنا ہُؤا اور قِیمتی پتّھر رکھتا ہُوں جو اُس پر اِیمان لائے گا ہرگِز شرمِندہ نہ ہو گا۔TC!تُم بھی زِندہ پتّھروں کی طرح رُوحانی گھر بنتے جاتے ہو تاکہ کاہِنوں کا مُقدّس فِرقہ بن کر اَیسی رُوحانی قُربانِیاں چڑھاؤ جو یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے خُدا کے نزدِیک مقبُول ہوتی ہیں۔3B_اُس کے یعنی آدمِیوں کے ردّ کِئے ہُوئے پر خُدا کے چُنے ہُوئے اور قِیمتی زِندہ پتّھر کے پاس آکر۔fAEاگر تُم نے خُداوند کے مِہربان ہونے کا مزہ چکّھا ہے۔Y@+نَوزاد بچّوں کی مانِند خالِص رُوحانی دُودھ کے مُشتاق رہو تاکہ اُس کے ذرِیعہ سے نجات حاصِل کرنے کے لِئے بڑھتے جاؤ۔-? Uپس ہر طرح کی بدخواہی اور سارے فرِیب اور رِیاکاری اور حسد اور ہر طرح کی بدگوئی کو دُور کر کے۔4> cلیکن خُداوند کا کلام ابد تک قائِم رہے گا۔ یہ وُہی خُوشخبری کا کلام ہے جو تُمہیں سُنایا گیا تھا۔n= Wچُنانچہ ہر بشر گھاس کی مانِندہے اور اُس کی ساری شان و شوکت گھاس کے پُھول کی مانِند۔ گھاس تو سُوکھ جاتی ہے اور پُھول گِر جاتا ہے۔b< ?کیونکہ تُم فانی تُخم سے نہیں بلکہ غَیرفانی سے خُدا کے کلام کے وسِیلہ سے جو زِندہ اور قائِم ہے نئے سِرے سے پَیدا ہُوئے ہو۔; 3چُونکہ تُم نے حق کی تابِع داری سے اپنے دِلوں کو پاک کِیا ہے جِس سے بھائِیوں کی بے رِیا مُحبّت پَیدا ہُوئی اِس لِئے دِل و جان سے آپس میں بُہت مُحبّت رکھّو۔y: mکہ اُس کے وسِیلہ سے خُدا پر اِیمان لائے ہو جِس نے اُس کو مُردوں میں سے جِلایا اور جلال بخشا تاکہ تُمہارا اِیمان اور اُمّید خُدا پر ہو۔+9 Qاُس کا عِلم تو بِنایِ عالَم سے پیشتر سے تھا مگر ظہُور اخِیرزمانہ میں تُمہاری خاطِر ہُؤا۔}8 uبلکہ ایک بے عَیب اور بے داغ برّے یعنی مسِیح کے بیش قِیمت خُون سے۔7 کیونکہ تُم جانتے ہو کہ تُمہارا نِکمّا چال چلن جو باپ دادا سے چلا آتا تھا اُس سے تُمہاری خلاصی فانی چِیزوں یعنی سونے چاندی کے ذرِیعہ سے نہیں ہُوئی۔6 )اور جب کہ تُم باپ کہہ کر اُس سے دُعا کرتے ہو جو ہر ایک کے کام کے مُوافِق بغَیر طرف داری کے اِنصاف کرتا ہے تو اپنی مُسافِرت کا زمانہ خَوف کے ساتھ گُذارو۔f5 Gکیونکہ لِکھا ہے کہ پاک ہو اِس لِئے کہ مَیں پاک ہُوں۔%4 Eبلکہ جِس طرح تُمہارا بُلانے والا پاک ہے اُسی طرح تُم بھی اپنے سارے چال چلن میں پاک بنو۔3 7اور فرمانبردار فرزند ہو کر اپنی جہالت کے زمانہ کی پُرانی خواہِشوں کے تابِع نہ بنو۔y2 m اِس واسطے اپنی عقل کی کمر باندھ کر اور ہوشیار ہو کر اُس فضل کی کامِل اُمّید رکھّو جو یِسُو ع مسِیح کے ظہُور کے وقت تُم پر ہونے والا ہے۔b1 ? اُن پر یہ ظاہِر کِیا گیا کہ وہ نہ اپنی بلکہ تُمہاری خِدمت کے لِئے یہ باتیں کہا کرتے تھے جِن کی خبر اب تُم کو اُن کی معرفت مِلی جِنہوں نے رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے جو آسمان پر سے بھیجا گیا تُم کو خُوشخبری دی اور فرِشتے بھی اِن باتوں پر غَور سے نظر کرنے کے مُشتاق ہیں۔O0  اُنہوں نے اِس بات کی تحقِیق کی کہ مسِیح کا رُوح جو اُن میں تھا اور پیشتر سے مسِیح کے دُکھوں کی اور اُن کے بعد کے جلال کی گواہی دیتا تھا وہ کَون سے اور کَیسے وقت کی طرف اِشارہ کرتا تھا۔X/ + اِسی نجات کی بابت اُن نبِیوں نے بڑی تلاش اور تحقِیق کی جِنہوں نے اُس فضل کے بارے میں جو تُم پر ہونے کوتھا نبُوّت کی۔r. _ اور اپنے اِیمان کا مقصد یعنی رُوحوں کی نجات حاصِل کرتے ہو۔"- ?اُس سے تُم بے دیکھے مُحبّت رکھتے ہو اور اگرچہ اِس وقت اُس کو نہیں دیکھتے تَو بھی اُس پر اِیمان لا کر اَیسی خُوشی مناتے ہو جو بیان سے باہر اور جلال سے بھری ہے۔M, اور یہ اِس لِئے ہے کہ تُمہارا آزمایا ہُؤا اِیمان جو آگ سے آزمائے ہُوئے فانی سونے سے بھی بُہت ہی بیش قِیمت ہے یِسُو ع مسِیح کے ظہُور کے وقت تعرِیف اور جلال اور عِزّت کا باعِث ٹھہرے۔W+ )اِس کے سبب سے تُم خُوشی مناتے ہو ۔ اگرچہ اب چند روز کے لِئے ضرُورت کی وجہ سے طرح طرح کی آزمایشوں کے سبب سے غم زدہ ہو۔* 5وہ تُمہارے واسطے (جو خُدا کی قُدرت سے اِیمان کے وسِیلہ سے اُس نجات کے لِئے جو آخِری وقت میں ظاہِر ہونے کو تیّار ہے حِفاظت کِئے جاتے ہو) آسمان پر محفُوظ ہے۔x) kتاکہ ایک غَیرفانی اور بے داغ اور لازوال مِیراث کو حاصِل کریں۔E( ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے خُدا اور باپ کی حمد ہو جِس نے یِسُو ع مسِیح کے مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے باعِث اپنی بڑی رحمت سے ہمیں زِندہ اُمّید کے لِئے نئے سِرے سے پَیدا کِیا۔_' 9اور خُدا باپ کے عِلمِ سابق کے مُوافِق رُوح کے پاک کرنے سے فرمانبردار ہونے اور یِسُو ع مسِیح کا خُون چِھڑکے جانے کے لِئے برگُزِیدہ ہُوئے ہیں ۔ فضل اور اِطمِینان تُمہیں زِیادہ حاصِل ہوتا رہے۔|& uپطر س کی طرف سے جو یِسُو ع مسِیح کا رسُول ہے اُن مُسافِروں کے نام جو پُنطُس ۔ گلِتیہ ۔ کَپّدُکیہ ۔ آسِیہ اور بتُھنیہ میں جا بجا رہتے ہیں۔%تو وہ یہ جان لے کہ جو کوئی کِسی گُنہگار کو اُس کی گُمراہی سے پھیر لائے گا ۔ وہ ایک جان کو مَوت سے بچائے گا اور بُہت سے گُناہوں پر پردہ ڈالے گا۔&$Eاَے میرے بھائِیو ! اگر تُم میں کوئی راہِ حق سے گُمراہ ہو جائے اور کوئی اُس کو پھیر لائے۔ # پِھر اُس نے دُعا کی تو آسمان سے پانی برسا اور زمِین میں پَیداوار ہُوئی۔w"gایلِیّا ہ ہمارا ہم طبِیعت اِنسان تھا ۔ اُس نے بڑے جوش سے دُعا کی کہ مِینہ نہ برسے ۔ چُنانچہ ساڑھے تِین برس تک زمِین پر مِینہ نہ برسا۔#!?پس تُم آپس میں ایک دُوسرے سے اپنے اپنے گُناہوں کا اِقرار کرو اور ایک دُوسرے کے لِئے دُعا کرو تاکہ شِفا پاؤ ۔ راست باز کی دُعا کے اثر سے بُہت کُچھ ہو سکتا ہے۔ 9جو دُعا اِیمان کے ساتھ ہو گی اُس کے باعِث بِیمار بچ جائے گا اور خُداوند اُسے اُٹھا کھڑا کرے گااور اگر اُس نے گُناہ کِئے ہوں تو اُن کی بھی مُعافی ہو جائے گی۔gGاگر تُم میں کوئی بِیمار ہو تو کلِیسیا کے بزُرگوں کو بُلائے اور وہ خُداوند کے نام سے اُس کو تیل مَل کر اُس کے لِئے دُعا کریں۔! اگر تُم میں کوئی مُصِیبت زدہ ہو تو دُعا کرے ۔ اگر خُوش ہو تو حمد کے گِیت گائے۔E مگر اَے میرے بھائِیو ! سب سے بڑھ کر یہ ہے کہ قَسم نہ کھاؤ ۔ نہ آسمان کی نہ زمِین کی ۔ نہ کِسی اَور چِیز کی بلکہ ہاں کی جگہ ہاں کرو اور نہیں کی جگہ نہیں تاکہ سزا کے لائِق نہ ٹھہرو۔ve دیکھو صبر کرنے والوں کو ہم مُبارک کہتے ہیں ۔ تُم نے ایُّوب کے صبر کا حال تو سُنا ہی ہے اور خُداوند کی طرف سے جو اِس کا انجام ہُؤا اُسے بھی معلُوم کر لِیا جِس سے خُداوند کا بُہت ترس اور رَحم ظاہِر ہوتا ہے۔F اَے بھائِیو ! جِن نبِیوں نے خُداوند کے نام سے کلام کِیا اُن کو دُکھ اُٹھانے اور صبر کرنے کا نمُونہ سمجھو۔5c اَے بھائِیو ! ایک دُوسرے کی شِکایت نہ کرو تاکہ تُم سزا نہ پاؤ ۔ دیکھو مُنصِف دروازہ پر کھڑا ہے۔%تُم بھی صبر کرو اوراپنے دِلوں کو مضبُوط رکھّو کیونکہ خُداوند کی آمد قرِیب ہے۔)پس اَے بھائِیو ! خُداوند کی آمد تک صبر کرو ۔ دیکھو ۔ کِسان زمِین کی قِیمتی پَیداوار کے اِنتِظار میں پہلے اور پِچھلے مِینہ کے برسنے تک صبر کرتا رہتا ہے۔7تُم نے راست باز شخص کو قصُوروار ٹھہرایا اور قتل کِیا وہ تُمہارا مُقابلہ نہیں کرتا۔6eتُم نے زمِین پر عَیش و عِشرت کی اور مزے اُڑائے ۔ تُم نے اپنے دِلوں کو ذِبح کے دِن موٹا تازہ کِیا۔4aدیکھو جِن مزدُوروں نے تُمہارے کھیت کاٹے اُن کی وہ مزدُوری جو تُم نے دغا کر کے رکھ چھوڑی چِلاّتی ہے اور فصل کاٹنے والوں کی فریاد ربُّ الافواج کے کانوں تک پُہنچ گئی ہے۔تُمہارے سونے چاندی کو زنگ لگ گیا اور وہ زنگ تُم پر گواہی دے گااور آگ کی طرح تُمہارا گوشت کھائے گا ۔ تُم نے اخِیر زمانہ میں خزانہ جمع کِیا ہے۔taتُمہارا مال بِگڑ گیا اور تُمہاری پوشاکوں کو کِیڑا کھا گیا۔# Aاَے دَولت مندو ذرا سُنو تو! تُم اپنی مُصیبتوں پر جو آنے والی ہیں روؤ اور واوَیلا کرو۔پس جو کوئی بھلائی کرنا جانتا ہے اور نہیں کرتا اُس کے لِئے یہ گُناہ ہے۔s_مگر اب تُم اپنی شیخی پر فخر کرتے ہو ۔ اَ یسا سب فخر بُرا ہے۔Oیُوں کہنے کی جگہ تُمہیں یہ کہنا چاہئے کہ اگر خُداوند چاہے تو ہم زِندہ بھی رہیں گے اور یہ یا وہ کام بھی کریں گے۔ykاور یہ جانتے نہیں کہ کل کیا ہو گا ۔ ذرا سُنو تو! تُمہاری زِندگی چِیز ہی کیا ہے؟ بُخارات کا سا حال ہے ۔ ابھی نظر آئے ۔ ابھی غائِب ہو گئے۔L  تم جو یہ کہتے ہو کہ ہم آج یا کل فُلاں شہر میں جا کر وہاں ایک برس ٹھہریں گے اور سَوداگری کر کے نفع اُٹھائیں گے۔i K شرِیعتکا دینے والا اور حاکِم تو ایک ہی ہے جو بچانے اور ہلاک کرنے پر قادِر ہے ۔ تُو کَون ہے جو اپنے پڑوسی پر اِلزام لگاتا ہے؟۔E  اَے بھائِیو ! ایک دُوسرے کی بدگوئی نہ کرے جو اپنے بھائی کی بدگوئی کرتا یا بھائی پر اِلزام لگاتا ہے وہ شرِیعت کی بدگوئی کرتا اور شرِیعت پر اِلزام لگاتا ہے اور اگر تُو شرِیعتپر اِلزام لگاتا ہے تو شرِیعت پر عمل کرنے والا نہیں بلکہ اُس پر حاکِم ٹھہرا۔o W خُداوند کے سامنے فروتنی کرو ۔ وہ تُمہیں سربُلند کر ے گا۔) K افسوس اور ماتم کرو اور روؤ ۔ تُمہاری ہنسی ماتم سے بدل جائے اور تُمہاری خُوشی اُداسی سے۔jMخُدا کے نزدِیک جاؤ تو وہ تُمہارے نزدِیک آئے گا ۔ اَے گُنہگارو! اپنے ہاتھوں کو صاف کرو اور اَے دو دِلو! اپنے دِلوں کو پاک کرو۔#پس خُدا کے تابِع ہو جاؤ اور اِبلِیس کا مُقابلہ کرو تو وہ تُم سے بھاگ جائے گا۔b=وہ تو زِیادہ تَوفِیق بخشتا ہے ۔ اِسی لِئے یہ آیا ہے کہ خُدا مغرُوروں کا مُقابلہ کرتا ہے مگر فروتنوں کو تَوفِیق بخشتا ہے۔ کیا تُم یہ سمجھتے ہو کہ کِتابِ مُقدّس بے فائِدہ کہتی ہے؟ جِس رُوح کو اُس نے ہمارے اندر بسایا ہے کیا وہ اَیسی آرزُو کرتی ہے جِس کا انجام حسد ہو؟۔5cاَے زِنا کرنے والیو! کیا تُمہیں نہیں معلُوم کہ دُنیاسے دوستی رکھنا خُدا سے دُشمنی کرنا ہے؟ پس جو کوئی دُنیا کا دوست بننا چاہتا ہے وہ اپنے آپ کو خُدا کا دُشمن بناتا ہے۔;oتُم مانگتے ہو اور پاتے نہیں اِس لِئے کہ بُری نِیّت سے مانگتے ہو تاکہ اپنی عَیش و عِشرت میں خرچ کرو۔*Mتُم خواہِش کرتے ہو اور تُمہیں مِلتا نہیں ۔ خُون اور حسد کرتے ہو اور کُچھ حاصِل نہیں کر سکتے ۔ تُم جھگڑتے اور لڑتے ہو ۔ تُمہیں اِس لِئے نہیں مِلتا کہ مانگتے نہیں۔A }تُم میں لڑائِیاں اور جھگڑے کہاں سے آ گئے؟ کیا اُن خواہِشوں سے نہیں جو تُمہارے اعضا میں فساد کرتی ہیں؟۔ اور صُلح کرانے والوں کے لِئے راست بازی کا پَھل صُلح کے ساتھ بویا جاتا ہے۔(Iمگر جو حِکمت اُوپر سے آتی ہے اوّل تو وہ پاک ہوتی ہے ۔ پِھر مِلنسار حلِیم اور تربِیّت پذِیر ۔ رَحم اور اچھّے پَھلوں سے لدی ہُوئی ۔ بے طرف دار اور بے رِیا ہوتی ہے۔!~;اِس لِئے کہ جہاں حَسد اور تفرقہ ہوتا ہے وہاں فساد اور ہر طرح کا بُرا کام بھی ہوتا ہے۔}'یہ حِکمت وہ نہیں جو اُوپر سے اُترتی ہے بلکہ دُنیَوی اور نفسانی اور شَیطانی ہے۔3|_لیکن اگر تُم اپنے دِل میں سخت حسد اور تفرقے رکھتے ہو تو حق کے خِلاف نہ شیخی مارو نہ جُھوٹ بولو۔{{ تُم میں دانا اور فہِیم کَون ہے؟ جو اَیسا ہو وہ اپنے کاموں کو نیک چال چلن کے وسِیلہ سے اُس حِلم کے ساتھ ظاہِر کرے جو حِکمت سے پَیدا ہوتا ہے۔z  اَے میرے بھائِیو ! کیا انجِیر کے درخت میں زَیتُون اور انگُور میں انجِیر پَیدا ہو سکتے ہیں؟ اِسی طرح کھاری چشمہ سے مِیٹھا پانی نہیں نِکل سکتا۔vye کیا چشمہ کے ایک ہی مُنہ سے مِیٹھا اور کھاری پانی نِکلتا ہے؟۔'xG ایک ہی مُنہ سے مُبارک باد اور بددُعا نِکلتی ہے ۔ اَے میرے بھائِیو ! اَیسا نہ ہونا چاہئے۔]w3 اِسی سے ہم خُداوند اور باپ کی حمد کرتے ہیں اور اِسی سے آدمِیوں کو جو خُدا کی صُورت پر پَیدا ہُوئے ہیں بددُعا دیتے ہیں۔ 5~~,}y|%{{ z"y7wwvUuussqpuooLnmlkkjiEhYgfbe^dc)b^aj__ ]\[ZZ;Y2XoW4VWTS6RQ P8ONrML8K>JVI_HcGFEECBA@C?{>N=<;j98765443Y21~0//C.-?,+**(''&t%>$"!G `aGdp)1 I x _ 04(5nUاِس سے ہم جانیں گے کہ حق کے ہیں اور جِس بات میں ہمارا دِل ہمیں اِلزام دے گا اُس کے بارے میں ہم اُس کے حضُور اپنی دِلجمعی کریں گے۔'Gاَے بچّو! ہم کلام اور زُبان ہی سے نہیں بلکہ کام اور سچّائی کے ذرِیعہ سے بھی مُحبّت کریں۔ جِس کِسی کے پاس دُنیا کا مال ہو اور وہ اپنے بھائی کو مُحتاج دیکھ کر رَحم کرنے میں دریغ کرے تو اُس میں خُدا کی مُحبّت کیوں کر قائِم رہ سکتی ہے؟۔Y+ہم نے مُحبّت کو اِسی سے جانا ہے کہ اُس نے ہمارے واسطے اپنی جان دے دی اور ہم پر بھی بھائِیوں کے واسطے جان دینا فرض ہے۔^5جو کوئی اپنے بھائی سے عداوت رکھتا ہے وہ خُونی ہے اور تُم جانتے ہو کہ کِسی خُونی میں ہمیشہ کی زِندگی مَوجُود نہیں رہتی۔ہم جانتے ہیں کہ مَوت سے نِکل کر زِندگی میں داخِل ہو گئے کیونکہ ہم بھائِیوں سے مُحبّت رکھتے ہیں ۔ جو مُحبّت نہیں رکھتا وہ مَوت کی حالت میں رہتا ہے۔zm اَے بھائِیو ! اگر دُنیا تُم سے عداوت رکھتی ہے تو تعجُّب نہ کرو۔W~' اور قائِن کی مانِند نہ بنیں جو اُس شرِیر سے تھا اور جِس نے اپنے بھائی کو قتل کِیا اور اُس نے کِس واسطے اُسے قتل کِیا؟ اِس واسطے کہ اُس کے کام بُرے تھے اور اُس کے بھائی کے کام راستی کے تھے۔}/ کیونکہ جو پَیغام تُم نے شرُوع سے سُنا وہ یہ ہے کہ ہم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّیں۔*|M اِسی سے خُدا کے فرزند اور اِبلِیس کے فرزند ظاہِر ہوتے ہیں ۔ جو کوئی راستبازی کے کام نہیں کرتا وہ خُدا سے نہیں اور وہ بھی نہیں جو اپنے بھائی سے مُحبّت نہیں رکھتا۔{! جو کوئی خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے وہ گُناہ نہیں کرتا کیونکہ اُس کا تُخم اُس میں بنا رہتا ہے بلکہ وہ گُناہ کر ہی نہیں سکتا کیونکہ خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے۔z5جو شخص گُناہ کرتا ہے وہ اِبلِیس سے ہے کیونکہ اِبلِیس شرُوع ہی سے گُناہ کرتا رہا ہے ۔ خُدا کا بیٹا اِسی لِئے ظاہِر ہُؤا تھا کہ اِبلِیس کے کاموں کو مِٹائے۔)yKاَے بچّو! کِسی کے فریب میں نہ آنا ۔ جو راستبازی کے کام کرتا ہے وُہی اُس کی طرح راستباز ہے۔Pxجو کوئی اُس میں قائِم رہتا ہے وہ گُناہ نہیں کرتا ۔ جو کوئی گُناہ کرتا ہے نہ اُس نے اُسے دیکھا ہے اور نہ جانا ہے۔Gwاور تُم جانتے ہو کہ وہ اِس لِئے ظاہِر ہُؤا تھا کہ گُناہوں کو اُٹھا لے جائے اور اُس کی ذات میں گُناہ نہیں۔v/جو کوئی گُناہ کرتا ہے وہ شرع کی مُخالِفت کرتا ہے اور گُناہ شرع کی مُخالِفت ہی ہے۔"u=اور جو کوئی اُس سے یہ اُمّید رکھتا ہے اپنے آپ کو وَیسا ہی پاک کرتا ہے جَیسا وہ پاک ہے۔vteعزِیزو! ہم اِس وقت خُدا کے فرزند ہیں اور ابھی تک یہ ظاہِر نہیں ہُؤا کہ ہم کیا کُچھ ہوں گے ۔ اِ تنا جانتے ہیں کہ جب وہ ظاہِر ہو گا تو ہم بھی اُس کی مانِند ہوں گے کیونکہ اُس کو وَیسا ہی دیکھیں گے جَیسا وہ ہے۔s دیکھو باپ نے ہم سے کَیسی مُحبّت کی ہے کہ ہم خُدا کے فرزند کہلائے اور ہم ہیں بھی ۔ دُنیا ہمیں اِس لِئے نہیں جانتی کہ اُس نے اُسے بھی نہیں جانا۔lrQاگر تُم جانتے ہو کہ وہ راستباز ہے تو یہ بھی جانتے ہو کہ جو کوئی را ستبازی کے کام کرتا ہے وہ اُس سے پَیدا ہُؤا ہے۔ خُدا کے فرزند\q1غرض اَے بچّو! اُس میں قائِم رہو تاکہ جب وہ ظاہِر ہو تو ہمیں دِلیری ہو اور ہم اُس کے آنے پر اُس کے سامنے شرمِندہ نہ ہوں۔ pاور تُمہارا وہ مَسح جو اُس کی طرف سے کِیا گیا تُم میں قائِم رہتا ہے اور تُم اِس کے مُحتاج نہیں کہ کوئی تُمہیں سِکھائے بلکہ جِس طرح وہ مَسح جو اُس کی طرف سے کِیا گیا تُمہیں سب باتیں سِکھاتا ہے اور سچّا ہے اور جُھوٹا نہیں اور جِس طرح اُس نے تُمہیں سِکھایا اُسی طرح تُم اُس میں قائِم رہتے ہو۔ o مَیں نے یہ باتیں تُمہیں اُن کی بابت لِکھی ہیں جو تُمہیں فرِیب دیتے ہیں۔mnSاور جِس کا اُس نے ہم سے وعدہ کِیا وہ ہمیشہ کی زِندگی ہے۔ m جو تُم نے شرُوع سے سُنا ہے وُہی تُم میں قائِم رہے ۔ جو تُم نے شرُوع سے سُنا ہے اگر وہ تُم میں قائِم رہے تو تُم بھی بیٹے اور باپ میں قائِم رہو گے۔Clجو کوئی بیٹے کا اِنکار کرتا ہے اُس کے پاس باپ بھی نہیں ۔ جو بیٹے کا اِقرار کرتا ہے اُس کے پاس باپ بھی ہے۔okWکَون جُھوٹا ہے سِوا اُس کے جو یِسُو ع کے مسِیح ہونے کا اِنکار کرتا ہے؟ مُخالِفِ مسِیح وُہی ہے جو باپ اور بیٹے کا اِنکار کرتا ہے۔j%مَیں نے تُمہیں اِس لِئے نہیں لِکھا کہ تُم سچّائی کو نہیں جانتے بلکہ اِس لِئے کہ تُم اُسے جانتے ہو اور اِس لِئے کہ کوئی جُھوٹ سچّائی کی طرف سے نہیں ہے۔iاور تُم کو تو اُس قدُّوس کی طرف سے مَسح کِیا گیا ہے اور تُم سب کُچھ جانتے ہو۔,hQوہ نِکلے تو ہم ہی میں سے مگر ہم میں سے تھے نہیں ۔ اِس لِئے کہ اگر ہم میں سے ہوتے تو ہمارے ساتھ رہتے لیکن نِکل اِس لِئے گئے کہ یہ ظاہِر ہو کہ وہ سب ہم میں سے نہیں ہیں۔Tg!اَے لڑکو! یہ اخِیر وقت ہے اور جَیسا تُم نے سُنا ہے کہ مُخالِفِ مسِیح آنے والا ہے ۔ اُس کے مُوافِق اب بھی بُہت سے مُخالِفِ مسِیح پَیدا ہو گئے ہیں ۔ اِس سے ہم جانتے ہیں کہ یہ اَخِیروقت ہے۔qوہ تو جان بُوجھ کر یہ بُھول گئے کہ خُدا کے کلام کے ذرِیعہ سے آسمان قدِیم سے مَوجُود ہیں اور زمِین پانی میں سے بنی اور پانی میں قائِم ہے۔={اور کہیں گے کہ اُس کے آنے کا وعدہ کہاں گیا؟ کیونکہ جب سے باپ دادا سوئے ہیں اُس وقت سے اب تک سب کُچھ وَیسا ہی ہے جَیسا خِلقت کے شرُوع سے تھا۔P<اور یہ پہلے جان لو کہ اخِیر دِنوں میں اَیسے ہنسی ٹھٹّھا کرنے والے آئیں گے جو اپنی خواہِشوں کے مُوافِق چلیں گے۔w;gکہ تُم اُن باتوں کو جو پاک نبیوں نے پیشتر کہِیں اور خُداوند اور مُنجّی کے اُس حُکم کو یاد رکھّو جو تُمہارے رسُولوں کی معرفت آیا تھا۔r: _اَے عزِیزو! اب مَیں تُمہیں یہ دُوسرا خَط لِکھتا ہُوں اور یاد دِہانی کے طَور پر دونوں خَطوں سے تُمہارے صاف دِلوں کو اُبھارتا ہُوں۔c9?اُن پر یہ سچّی مِثل صادِق آتی ہے کہ کُتّا اپنی قَے کی طرف رجُوع کرتا ہے اور نہلائی ہُوئی سُؤرنی دَلدَل میں لوٹنے کی طرف۔u8cکیونکہ راست بازی کی راہ کا نہ جاننا اُن کے لِئے اِس سے بِہتر ہوتا کہ اُسے جان کر اُس پاک حُکم سے پِھر جاتے جو اُنہیں سَونپا گیا تھا۔N7اور جب وہ خُداوند اور مُنجّی یِسُو ع مسِیح کی پہچان کے وسِیلہ سے دُنیا کی آلُودگی سے چُھوٹ کر پِھر اُن میں پھنسے اور اُن سے مغلُوب ہُوئے تو اُن کا پِچھلا حال پہلے سے بھی بدتر ہُؤا۔b6=وہ اُن سے تو آزادی کا وعدہ کرتے ہیں اور آپ خرابی کے غُلام بنے ہُوئے ہیں کیونکہ جو شخص جِس سے مغلُوب ہے وہ اُس کا غُلام ہے۔ 5وہ گھمنڈ کی بے ہُودہ باتیں بَک بَک کر شہوت پرستی کے ذرِیعہ سے اُن لوگوں کو جِسمانی خواہِشوں میں پھنساتے ہیں جو گُمراہوں میں سے نِکل ہی رہے ہیں۔14[وہ اندھے کُنویں ہیں اور اَیسے کُہر جِسے آندھی اُڑاتی ہے ۔ اُن کے لِئے بے حدّ تارِیکی دھری ہے۔P3مگر اپنے قصُور پر یہ ملامت اُٹھائی کہ ایک بے زُبان گدھی نے آدمی کی طرح بول کر اُس نبی کو دِیوانگی سے باز رکھّا۔n2Uوہ سِیدھی راہ چھوڑ کر گُمراہ ہو گئے ہیں اور بعُور کے بیٹے بِلعا م کی راہ پر ہو لِئے ہیں جِس نے ناراستی کی مزدُوری کو عزِیز جانا۔11[اُن کی آنکھیں جِن میں زِناکار عَورتیں بسی ہُوئی ہیں گُناہ سے رُک نہیں سکتِیں وہ بے قِیام دِلوں کو پھنساتے ہیں ۔ اُن کا دِل لالچ کا مشّاق ہے ۔ وہ لَعنت کی اَولاد ہیں۔0 دُوسروں کے بُرا کرنے کے بدلے اِن ہی کا بُرا ہو گا ۔ اِن کو دِن دِہاڑے عیّاشی کرنے میں مزا آتا ہے ۔ یہ داغ اور عَیب ہیں ۔ جب تُمہارے ساتھ کھاتے پِیتے ہیں تو اپنی طرف سے مُحبّت کی ضِیافت کر کے عَیش و عِشرت کرتے ہیں۔/! لیکن یہ لوگ بے عقل جانوروں کی مانِند ہیں جو پکڑے جانے اور ہلاک ہونے کے لِئے حَیوانِ مُطلِق پَیدا ہُوئے ہیں ۔ جِن باتوں سے ناواقِف ہیں اُن کے بارے میں اَوروں پر لَعن طَعن کرتے ہیں ۔ اپنی خرابی میں خُود خراب کِئے جائیں گے۔X.) باوُجُودیکہ فرِشتے جو طاقت اور قُدرت میں اُن سے بڑے ہیں خُداوند کے سامنے اُن پر لَعن طَعن کے ساتھ نالِش نہیں کرتے۔6-e خصُوصاً اُن کوجو ناپاک خواہِشوں سے جِسم کی پَیروی کرتے ہیں اور حُکومت کو ناچِیز جانتے ہیں ۔ وہ گُستاخ اور خُود رای ہیں اور عِزّ ت داروں پر لَعن طَعن کرنے سے نہیں ڈرتے۔>,u تو خُداوند دِین داروں کو آزمایش سے نِکال لینا اور بدکاروں کو عدالت کے دِن تک سزا میں رکھنا جانتا ہے۔+(چُنانچہ وہ راست باز اُن میں رہ کر اور اُن کے بے شرع کاموں کو دیکھ دیکھ کر اور سُن سُن کر گویا ہر روز اپنے سچّے دِل کو شکنجہ میں کھینچتا تھا)۔*اور راست باز لُوط کو جو بے دِینوں کے ناپاک چال چلن سے دِق تھا رِہائی بخشی۔})sاور سدُو م اور عمُورہ کے شہروں کو خاکِ سِیاہ کر دِیا اور اُنہیں ہلاکت کی سزا دی اور آیندہ زمانہ کے بے دینوں کے لِئے جایِ عِبرت بنا دِیا۔z(mاور نہ پہلی دُنیا کو چھوڑا بلکہ بے دِین دُنیا پر طُوفان بھیج کر راست بازی کے مُنادی کرنے والے نُوح کو مع اَور سات آدمِیوں کے بچا لِیا۔'کیونکہ جب خُدا نے گُناہ کرنے والے فرِشتوں کو نہ چھوڑا بلکہ جہنّم میں بھیج کر تارِیک غاروں میںڈا ل دِیاتاکہ عدالت کے دِن تک حِراست میں رہیں۔-&Sاور وہ لالچ سے باتیں بنا کر تُم کو اپنے نفع کا سبب ٹھہرائیں گے اور جو قدِیم سے اُن کی سزا کا حُکم ہو چُکا ہے اُس کے آنے میں کُچھ دیر نہیں اور اُن کی ہلاکت سوتی نہیں۔%%Cاور بُہتیرے اُن کی شہوت پرستی کی پَیرَوی کریں گے جِن کے سبب سے راہِ حق کی بدنامی ہو گی۔0$ [اور جِس طرح اُس اُمّت میں جُھوٹے نبی بھی تھے اُسی طرح تُم میں بھی جُھوٹے اُستاد ہوں گے جو پوشِیدہ طَورپر ہلاک کرنے والی بِدعتیں نِکالیں گے اور اُس مالِک کا اِنکار کریں گے جِس نے اُنہیں مول لِیا تھا اور اپنے آپ کو جلد ہلاکت میں ڈالیں گے۔o# Yکیونکہ نبُوّت کی کوئی بات آدمی کی خواہِش سے کبھی نہیں ہُوئی بلکہ آدمی رُوحُ القُدس کی تحرِیک کے سبب سے خُدا کی طرف سے بولتے تھے۔F" اور پہلے یہ جان لو کہ کِتابِ مُقدّس کی کِسی نبُوّت کی بات کی تاوِیل کِسی کے ذاتی اِختیار پر مَوقُوف نہیں۔"! ?اور ہمارے پاس نبِیوں کا وہ کلام ہے جو زِیادہ مُعتبر ٹھہرا اور تُم اچّھا کرتے ہو جو یہ سمجھ کر اُس پر غَور کرتے ہو کہ وہ ایک چراغ ہے جو اندھیری جگہ میں رَوشنی بخشتا ہے جب تک پَو نہ پھٹے اور صُبح کا سِتارہ تُمہارے دِلوں میں نہ چمکے۔   اور جب ہم اُس کے ساتھ مُقدّس پہاڑ پر تھے تو آسمان سے یِہی آواز آتی سُنی۔ yکہ اُس نے خُدا باپ سے اُس وقت عِزّت اور جلال پایا جب اُس افضل جلال میں سے اُسے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پِیارا بیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں۔F کیونکہ جب ہم نے تُمہیں اپنے خُداوند یِسُو ع مسِیح کی قُدرت اور آمد سے واقِف کِیا تھا تو دغا بازی کی گھڑی ہُوئی کہانِیوں کی پَیروی نہیں کی تھی بلکہ خُود اُس کی عظمت کو دیکھا تھا۔' Iپس مَیں اَیسی کوشِش کرُوں گا کہ میرے اِنتِقال کے بعد تُم اِن باتوں کو ہمیشہ یاد رکھ سکو۔g Iکیونکہ ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے بتانے کے مُوافِق مُجھے معلُوم ہے کہ میرے خَیمہ کے گِرائے جانے کا وقت جلد آنے والا ہے۔7 i اور جب تک مَیں اِس خَیمہ میں ہُوں تُمہیں یاد دِلا دِلا کر اُبھارنا اپنے اُوپر واجِب سمجھتا ہُوں۔} u اِس لِئے مَیں تُمہیں یہ باتیں یاد دِلانے کو ہمیشہ مُستعِد رہُوں گا اگرچہ تُم اُن سے واقِف اور اُس حق بات پر قائِم ہو جو تُمہیں حاصِل ہے۔S ! بلکہ اِس سے تُم ہمارے خُداوند اور مُنجّی یِسُو ع مسِیح کی ابدی بادشاہی میں بڑی عِزّت کے ساتھ داخِل کِئے جاؤ گے۔n W پس اَے بھائِیو! اپنے بُلاوے اور برگُزِیدگی کو ثابِت کرنے کی زِیادہ کوشِش کرو کیونکہ اگر اَیسا کرو گے تو کبھی ٹھوکر نہ کھاؤ گے۔N  اور جِس میں یہ باتیں نہ ہوں وہ اندھا ہے اور کوتاہ نظر اور اپنے پہلے گُناہوں کے دھوئے جانے کو بُھولے بَیٹھا ہے۔ 1کیونکہ اگر یہ باتیں تُم میں مَوجُود ہوں اور زِیادہ بھی ہوتی جائیں تو تُم کو ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے پہچاننے میں بے کار اور بے پَھل نہ ہونے دیں گی۔ اور دِین داری پر برادرانہ اُلفت اور برادرانہ اُلفت پر مُحبّت بڑھاؤ۔ yاور معرفت پر پرہیزگاری اور پرہیزگاری پر صبر اور صبر پر دِین داری۔! =پس اِسی باعِث تُم اپنی طرف سے کمال کوشِش کر کے اپنے اِیمان پر نیکی اور نیکی پر معرفت۔? yجِن کے باعِث اُس نے ہم سے قِیمتی اور نِہایت بڑے وعدے کِئے تاکہ اُن کے وسِیلہ سے تُم اُس خرابی سے چُھوٹ کر جو دُنیا میں بُری خواہِش کے سبب سے ہے ذاتِ اِلہٰی میں شرِیک ہو جاؤ۔Q کیونکہ اُس کی اِلہٰی قُدرت نے وہ سب چِیزیں جو زِندگی اور دِین داری سے مُتعلِّق ہیں ہمیں اُس کی پہچان کے وسِیلہ سے عِنایت کِیں جِسں نے ہم کو اپنے خاص جلال اور نیکی کے ذرِیعہ سے بُلایا۔. Wخُدا اور ہمارے خُداوند یِسُو ع کی پہچان کے سبب سے فضل اور اِطمِینان تُمہیں زِیادہ ہوتا رہے۔9 oشمعُو ن پطرس کی طرف سے جو یِسُو ع مسِیح کا بندہ اور رسُول ہے اُن لوگوں کے نام جنہوں نے ہمارے خُدا اور مُنجّی یِسُو ع مسِیح کی راست بازی میں ہمارا سا قِیمتی اِیمان پایا ہے۔0Yمُحبّت سے بوسہ لے لے کر آپس میں سلام کرو۔ تُم سب کو جو مسِیح میں ہو اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے۔ / جو بابل میں تُمہاری طرح برگُزِیدہ ہے وہ اور میرا بیٹا مرقس تُمہیں سلام کہتے ہیں۔8 i مَیں نے سِلوانُس کی معرفت جو میری دانِست میں دِیانت دار بھائی ہے مُختصر طَور پر لِکھ کر تُمہیں نصِیحت کی اور یہ گواہی دی کہ خُدا کا سچّا فضل یِہی ہے ۔ اِسی پر قائِم رہو۔N  ابدُالآباد اُسی کی سلطنت رہے ۔ آمِین۔N  اب خُدا جو ہر طرح کے فضل کا چشمہ ہے ۔ جِس نے تُم کو مسِیح میں اپنے ابدی جلال کے لِئے بُلایا تُمہارے تھوڑی مُدّت تک دُکھ اُٹھانے کے بعد آپ ہی تُمہیں کامِل اور قائِم اور مضبُوط کرے گا۔f E تُم اِیمان میں مضبُوط ہو کر اور یہ جان کر اُس کا مُقابلہ کرو کہ تُمہارے بھائی جو دُنیا میں ہیں اَیسے ہی دُکھ اُٹھا رہے ہیں۔b=تُم ہوشیار اور بیدار رہو ۔ تُمہارا مُخالِف اِبلِیس گرجنے والے شیرِ بَبر کی طرح ڈُھونڈتا پِھرتا ہے کہ کِس کو پھاڑ کھائے۔|qاور اپنی ساری فِکر اُسی پر ڈال دو کیونکہ اُس کو تُمہاری فِکرہے۔'پس خُدا کے قَوی ہاتھ کے نِیچے فروتنی سے رہو تاکہ وہ تُمہیں وقت پر سر بُلند کرے۔Oاَے جوانو! تُم بھی بزُرگوں کے تابِع رہو بلکہ سب کے سب ایک دُوسرے کی خِدمت کے لِئے فروتنی سے کمربستہ رہو اِس لِئے کہ خُدا مغرُوروں کا مُقابلہ کرتا ہے مگر فروتنوں کو تَوفِیق بخشتا ہے۔.Uاور جب سردار گلّہ بان ظاہِر ہو گا تو تُم کو جلال کا اَیسا سِہرا مِلے گا جو مُرجھانے کا نہیں۔1اور جو لوگ تُمہارے سپُرد ہیں اُن پر حُکومت نہ جتاؤ بلکہ گلّہ کے لِئے نمُونہ بنو۔.Uکہ خُدا کے اُس گلّہ کی گلّہ بانی کرو جو تُم میں ہے ۔ لاچاری سے نِگہبانی نہ کرو بلکہ خُدا کی مرضی کے مُوافِق خُوشی سے اور ناجائِز نفع کے لِئے نہیں بلکہ دِلی شَوق سے۔ d~}|{zyyxBw|vutt!s$rqcpVonn2lljjghgfee9d`cbb(as`g^^I]l\u[ZXX"WVaTT~S8RQPONM}LKJJNIHHGFGEDCCGBA@ ?7>J==<5;:87-543g2Y1/.,+*)E('_&x%%7$N##"' ebZ.:Zh  ]7 D;d جو دُکھ تُجھے سہنے ہوں گے اُن سے خَوف نہ کر ۔ دیکھو اِبلِیس تُم میں سے بعض کو قَید میں ڈالنے کو ہے تاکہ تُمہاری آزمایش ہو اور دس دِن تک مُصِیبت اُٹھاؤ گے ۔ جان دینے تک بھی وفادار رہ تو مَیں تُجھے زِندگی کا تاج دُوں گا۔>u مَیں تیری مُصِیبت اور غرِیبی کو جانتا ہُوں (مگر تُو دَولت مند ہے) اور جو اپنے آپ کو یہُودی کہتے ہیں اور ہیں نہیں بلکہ شَیطان کی جماعت ہیں اُن کے لَعن طَعن کو بھی جانتا ہُوں۔^5اور سمُر نہ کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ جو اَوّل و آخِر ہے اور جو مَر گیا تھا اور زِندہ ہُؤا وہ یہ فرماتا ہے کہ۔!;جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے ۔ جو غالِب آئے مَیں اُسے اُس زِندگی کے درخت میں سے جو خُدا کے فِردوس میں ہے پَھل کھانے کو دُوں گا۔Dالبتّہ تُجھ میں یہ بات تو ہے کہ تُو نِیکُلیوں کے کاموں سے نفرت رکھتا ہے جِن سے مَیں بھی نفرت رکھتا ہُوں۔%Cپس خیال کر کہ تُو کہاں سے گِرا ہے اور تَوبہ کر کے پہلے کی طرح کام کر اور اگر تُو تَوبہ نہ کرے گا تو مَیں تیرے پاس آ کر تیرے چراغ دان کو اُس کی جگہ سے ہٹا دُوں گا۔ مگر مُجھ کو تُجھ سے یہ شِکایت ہے کہ تُو نے اپنی پہلی سی مُحبّت چھوڑ دی۔!اور تُو صبر کرتا ہے اور میرے نام کی خاطِر مُصِیبت اُٹھاتے اُٹھاتے تھکا نہیں۔Dمَیں تیرے کام اور تیری مشقّت اور تیرا صبر تو جانتا ہُوں اور یہ بھی کہ تُو بدوں کو دیکھ نہیں سکتا اور جو اپنے آپ کو رسُول کہتے ہیں اور ہیں نہیں تُو نے اُن کو آزما کر جُھوٹا پایا۔~ اِفِسُس کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ جو اپنے دہنے ہاتھ میں سِتارے لِئے ہُوئے ہے اور سونے کے ساتوں چراغ دانوں میں پِھرتا ہے وہ یہ فرماتا ہے کہ۔\} 3یعنی اُن سات سِتاروں کا بھید جِنہیں تُو نے میرے دہنے ہاتھ میں دیکھا تھا اور اُن سونے کے سات چراغ دانوں کا ۔ وہ سات سِتارے تو سات کلِیسیاؤں کے فرِشتے ہیں اور وہ سات چراغ دان کلِیسیائیں ہیں۔$| Cپس جو باتیں تُو نے دیکِھیں اور جو ہیں اور جو اِن کے بعد ہونے والی ہیں اُن سب کو لِکھ لے۔a{ =اور زِندہ ہُوں ۔ مَیں مَر گیا تھا اور دیکھ ابدُالآباد زِندہ رہُوں گااور مَوت اور عالَمِ ارواح کی کُنجِیاں میرے پاس ہیں۔z  جب مَیں نے اُسے دیکھا تو اُس کے پاؤں میں مُردہ سا گِر پڑا اور اُس نے یہ کہہ کر مُجھ پر اپنا دہنا ہاتھ رکھّا کہ خَوف نہ کر ۔ مَیں اوّل اور آخِر۔y 1اور اُس کے دہنے ہاتھ میں سات سِتارے تھے اور اُس کے مُنہ میں سے ایک دو دھاری تیز تلوار نِکلتی تھی اور اُس کاچِہرہ اَیسا چمکتا تھا جَیسے تیزی کے وقت آفتاب۔Fx اور اُس کے پاؤں اُس خالِص پِیتل کے سے تھے جو بھٹّی میں تپایا گیا ہو اور اُس کی آواز زور کے پانی کی سی تھی۔?w yاُس کا سر اور بال سفید اُون بلکہ برف کی مانِند سفید تھے اور اُس کی آنکھیں آگ کے شُعلہ کی مانِند تِھیں۔mv U اور اُن چراغ دانوں کے بیچ میں آدم زاد سا ایک شخص دیکھا جو پاؤں تک کا جامہ پہنے اور سونے کا سِینہ بند سِینہ پر باندھے ہُوئے تھا۔[u 1 مَیں نے اُس آواز دینے والے کو دیکھنے کے لِئے مُنہ پھیرا جِس نے مُجھ سے کہا تھا اور پِھر کر سونے کے سات چراغ دان دیکھے۔Kt  کہ جو کُچھ تُو دیکھتا ہے اُس کو کِتاب میں لِکھ کر ساتوں کلِیسیاؤں کے پاس بھیج دے یعنی اِفِسُس اور سمُر نہ اور پِرگمُن اور تھوا تِیرہ اور سردِیس اور فِلَدِلفیہ اور لَودِیکیہ میں۔s 9 کہ خُداوند کے دِن رُوح میں آ گیا اور اپنے پِیچھے نرسِنگے کی سی یہ ایک بڑی آواز سُنی۔[r 1 مَیں یُو حنّا جو تُمہارا بھائی اور یِسُو ع کی مُصِیبت اور بادشاہی اور صبر میں تُمہارا شرِیک ہُوں خُدا کے کلام اور یِسُو ع کی نِسبت گواہی دینے کے باعِث اُس ٹاپُو میں تھا جو پتمُس کہلاتا ہے۔Gq  خُداوند خُدا جو ہے اور جو تھا اور جو آنے والا ہے یعنی قادِرِ مُطلق فرماتا ہے کہ مَیں الفا اور اومیگا ہُوں۔Np دیکھو وہ بادِلوں کے ساتھ آنے والا ہے اور ہر ایک آنکھ اُسے دیکھے گی اور جنہوں نے اُسے چھیدا تھا وہ بھی دیکھیں گے اور زمِین پر کے سب قبِیلے اُس کے سبب سے چھاتی پِیٹیں گے ۔ بیشک ۔ آمِین۔co Aاور ہم کو ایک بادشاہی بھی اور اپنے خُدا اور باپ کے لِئے کاہِن بھی بنا دِیا ۔ اُس کا جلال اور سلطنت ابدُالآباد رہے ۔ آمِین۔Hn  اور یِسُو ع مسِیح کی طرف سے جو سچّا گواہ اور مُردوں میں سے جی اُٹھنے والوں میں پہلوٹھا اور دُنیا کے بادشاہوں پر حاکِم ہے تُمہیں فضل اور اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے ۔ جو ہم سے مُحبّت رکھتا ہے اور جِس نے اپنے خُون کے وسِیلہ سے ہم کو گُناہوں سے خلاصی بخشی۔4m cیُوحنّا کی جانِب سے اُن سات کلِیسیاؤں کے نام جو آسیہ میں ہیں ۔ اُس کی طرف سے جو ہے اور جو تھا اور جو آنے والا ہے اور اُن سات رُوحوں کی طرف سے جو اُس کے تخت کے سامنے ہیں۔l {اِس نبُوّت کی کِتاب کا پڑھنے والا اور اُس کے سُننے والے اور جو کُچھ اِس میں لِکھا ہے اُس پر عمل کرنے والے مُبارک ہیں کیونکہ وقت نزدِیک ہے۔@k {جِس نے خُدا کے کلام اور یِسُو ع مسِیح کی گواہی کی یعنی اُن سب چِیزوں کی جو اُس نے دیکھی تِھیں شہادت دی۔}j wیِسُو ع مسِیح کا مُکاشفہ جو اُسے خُدا کی طرف سے اِس لِئے ہُؤا کہ اپنے بندوں کو وہ باتیں دِکھائے جِن کا جلد ہونا ضرُور ہے اور اُس نے اپنے فرِشتہ کو بھیج کر اُس کی معرفت اُنہیں اپنے بندہ یُو حنّا پر ظاہِر کِیا۔;i qاُس خُدایِ واحِد کا جو ہمارا مُنجّی ہے جلال اور عظمت اور سلطنت اور اِختیار ہمارے خُداوند یِسُو ع مسِیح کے وسِیلہ سے جَیسا اَزل سے ہے اب بھی ہو اور ابدُالآباد رہے ۔ آمِین۔Xh +اب جو تُم کو ٹھوکر کھانے سے بچا سکتا ہے اور اپنے پُر جلال حضُور میں کمال خُوشی کے ساتھ بے عَیب کر کے کھڑا کر سکتا ہے۔qg ]اور بعض کو جھپٹ کر آگ میں سے نِکالو اور بعض پر خَوف کھا کر رَحم کرو بلکہ اُس پوشاک سے بھی نفرت کرو جو جِسم کے سبب سے داغی ہو گئی ہو۔Pf اور بعض لوگوں پر جو شک میں ہیں رَحم کرو۔de Cاپنے آپ کو خُدا کی مُحبّت میں قائِم رکھّو اور ہمیشہ کی زِندگی کے لِئے ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کی رَحمت کے مُنتظِر رہو۔3d aمگر تُم اَے پِیارو! اپنے پاک ترِین اِیمان میں اپنی ترقّی کر کے اور رُوحُ القُدس میں دُعا کر کے۔c یہ وہ آدمی ہیں جو تفرقے ڈالتے ہیں اور نفسانی ہیں اور رُوح سے بے بہرہ۔bb ?وہ تُم سے کہا کرتے تھے کہ اَخِیر زمانہ میں اَیسے ٹھٹّھا کرنے والے ہوں گے جو اپنی بے دِینی کی خواہِشوں کے مُوافِق چلیں گے۔8a kلیکن اَے پِیارو! اُن باتوں کو یاد رکھّو جو ہمارے خُداوند یِسُوع مسِیح کے رسُول پہلے کہہ چُکے ہیں۔$` Cیہ بُڑبُڑانے والے اور شِکایت کرنے والے ہیں اور اپنی خواہِشوں کے مُوافِق چلتے ہیں اور اپنے مُنہ سے بڑے بول بولتے ہیں اور نفع کے لِئے لوگوں کی روداری کرتے ہیں۔_ 1تاکہ سب آدمِیوں کا اِنصاف کرے اور سب بے دِینوں کو اُن کی بے دِینی کے اُن سب کاموں کے سبب سے جو اُنہوں نے بے دِینی سے کِئے ہیں اور اُن سب سخت باتوں کے سبب سے جو بے دِین گُنہگاروں نے اُس کی مُخالِفت میں کہی ہیں قصُوروار ٹھہرائے۔y^ mاِن کے بارے میں حنُوک نے بھی جو آدم سے ساتوِیں پُشت میں تھا یہ پیشِین گوئی کی تھی کہ دیکھو ۔ خُداوند اپنے لاکھوں مُقدّسوں کے ساتھ آیا۔] } یہ سمُندر کی پُرجوش مَوجیں ہیں جو اپنی بے شرمی کے جھاگ اُچھالتی ہیں ۔ یہ وہ آوارہ گَرد سِتارے ہیں جِن کے لِئے ابد تک بے حد تارِیکی دھری ہے۔|\ s یہ تُمہاری مُحبّت کی ضِیافتوں میں تُمہارے ساتھ کھاتے پِیتے وقت گویا دریا کی پَوشِیدہ چٹانیں ہیں ۔ یہ بے دھڑک اپنا پیٹ بھرنے والے چرواہے ہیں ۔ یہ بے پانی کے بادل ہیں جِنہیں ہوائیں اُڑا لے جاتی ہیں ۔ یہ پَت جَھڑ کے بے پَھل درخت ہیں جو دونوں طرح سے مُردہ اور جڑ سے اُکھڑے ہُوئے ہیں۔[  اِن پر افسوس! کہ یہ قائِن کی راہ پر چلے اور مزدُوری کے لِئے بڑی حِرص سے بِلعا م کی سی گُمراہی اِختیار کی اور قورح کی طرح مُخالِفت کر کے ہلاک ہُوئے۔ Z  مگر یہ جِن باتوں کو نہیں جانتے اُن پر لَعن طَعن کرتے ہیں اور جِن کو بے عقل جانوروں کی طرح طبعی طَور پر جانتے ہیں اُن میں اپنے آپ کو خراب کرتے ہیں۔FY  لیکن مُقرّب فرِشتہ مِیکا ئیل نے مُوسیٰ کی لاش کی بابت اِبلِیس سے بحث و تکرار کرتے وقت لَعن طَعن کے ساتھ اُس پر نالِش کرنے کی جُرأت نہ کی بلکہ یہ کہا کہ خُداوند تُجھے ملامت کرے۔ X  تَو بھی یہ لوگ بھی اپنے وَہموں میں مُبتلا ہو کر اُن کی طرح جِسم کو ناپاک کرتے اور حُکومت کو ناچِیز جانتے اور عِزّت داروں پر لَعن طَعن کرتے ہیں۔CW اِسی طرح سدُو م اور عمُورہ اور اُن کے آس پاس کے شہر جو اُن کی طرح حرامکاری میں پڑ گئے اور غَیر جِسم کی طرف راغِب ہُوئے ہمیشہ کی آگ کی سزا میں گرِفتار ہو کر جایِ عِبرت ٹھہرے ہیں۔'V Iاور جِن فرِشتوں نے اپنی حُکومت کو قائِم نہ رکھّا بلکہ اپنے خاص مقام کو چھوڑ دِیا اُن کواُس نے دائِمی قَید میں تارِیکی کے اَندر روزِ عظِیم کی عدالت تک رکھّا ہے۔MU پس اگرچہ تُم سب باتیں ایک بار جان چُکے ہو تَو بھی یہ بات تُمہیں یاد دِلانا چاہتا ہُوں کہ خُداوند نے ایک اُمّت کو مُلکِ مِصر میں سے چُھڑانے کے بعد اُنہیں ہلاک کِیا جو اِیمان نہ لائے۔BT کیونکہ بعض اَیسے شخص چُپکے سے ہم میں آ مِلے ہیں جِن کی اِس سزا کا ذِکر قدِیم زمانہ میں پیشتر سے لِکھا گیا تھا ۔ یہ بے دِین ہیں اور ہمارے خُدا کے فضل کو شَہوت پرستی سے بدل ڈالتے ہیں اور ہمارے واحِد مالِک اور خُداوند یِسُوع مسِیح کا اِنکار کرتے ہیں۔*S Oاَے پِیارو! جِس وقت مَیں تُم کو اُس نجات کی بابت لِکھنے میں کمال کوشِش کر رہا تھا جِس میں ہم سب شرِیک ہیں تو مَیں نے تُمہیں یہ نصِیحت لِکھنا ضرُور جانا کہ تُم اُس اِیمان کے واسطے جان فشانی کرو جو مُقدّسوں کو ایک ہی بار سَونپا گیا تھا۔uR eرَحم اور اِطمِینان اور مُحبّت تُم کو زِیادہ حاصِل ہوتی رہے۔Q %یہُودا ہ کی طرف سے جو یِسُوع مسِیح کا بندہ اور یعقُو ب کا بھائی ہے اُن بُلائے ہُوؤں کے نام جو خُدا باپ میں عزِیز اور یِسُوع مسِیح کے لِئے محفُوظ ہیں۔NP تُجھے اِطمِینان حاصِل ہوتا رہے ۔ یہاں کے دوست تُجھے سلام کہتے ہیں ۔ تُو وہاں کے دوستوں سے نام بہ نام سلام کہہ۔O -بلکہ تُجھ سے جلد مِلنے کی اُمّید رکھتا ہُوں اُس وقت ہم رُوبرُو بات چِیت کریں گے۔N 9 مُجھے لِکھنا تو تُجھ کو بُہت کُچھ تھا مگر سیاہی اور قلم سے تُجھے لِکھنا نہیں چاہتا۔hM K دِیمِیترِیُس کے بارے میں سب نے اور خُود حق نے بھی گواہی دی اور ہم بھی گواہی دیتے ہیں اور تُو جانتا ہے کہ ہماری گواہی سچّی ہے۔OL  اَے پیارے! بدی کی نہیں بلکہ نیکی کی پَیروی کر ۔ نیکی کرنے والا خُدا سے ہے ۔ بدی کرنے والے نے خُدا کو نہیں دیکھا۔FK  پس جب مَیں آؤُں گا تو اُس کے کاموں کو جو وہ کر رہا ہے یاد دِلاؤُں گا کہ ہمارے حق میں بُری باتیں بَکتا ہے اور اِن پر قناعِت نہ کر کے خُود بھی بھائِیوں کو قبُول نہیں کرتا اور جو قبُول کرنا چاہتے ہیں اُن کو بھی منع کرتا ہے اور کلِیسیا سے نِکال دیتا ہے۔>J w مَیں نے کلِیسیا کو کُچھ لِکھا تھا مگر دِیُترِفِیس جو اُن میں بڑا بننا چاہتا ہے ہمیں قبُول نہیں کرتا۔)I Mپس اَیسوں کی خاطِرداری کرنا ہم پر فرض ہے تاکہ ہم بھی حق کی تائِید میں اُن کے ہم خِدمت ہوں۔ H  کیونکہ وہ اُس نام کی خاطِر نِکلے ہیں اور غَیر قَوموں سے کُچھ نہیں لیتے۔ G اُنہوں نے کلِیسیا کے سامنے تیری مُحبّت کی گواہی دی تھی ۔ اگر تُو اُنہیں اُس طرح روانہ کرے گا جِس طرح خُدا کے لوگوں کو مُناسِب ہے تو اچھّا کرے گا۔+F Qاَے پیارے! جو کُچھ تُو اُن بھائِیوں کے ساتھ کرتا ہے جو پردیسی بھی ہیں وہ دِیانت سے کرتا ہے۔,E Sمیرے لِئے اِس سے بڑھ کر اور کوئی خُوشی نہیں کہ مَیں اپنے فرزندوں کو حق پر چلتے ہُوئے سُنوں۔ND کیونکہ جب بھائِیوں نے آکر تیری اُس سچّائی کی گواہی دی جِس پر تُو حقِیقت میںچلتا ہے تو مَیں نِہایت خُوش ہُؤا۔hC Kاَے پیارے! مَیں یہ دُعا کرتا ہُوں کہ جِس طرح تُو رُوحانی ترقّی کر رہا ہے اُسی طرح تُو سب باتوں میں ترقّی کرے اور تندرُست رہے۔B )مُجھ بزُرگ کی طرف سے اُس پیارے گیُِس کے نام جِس سے مَیں سچّی مُحبّت رکھتا ہُوں۔_A 9 تیری برگُزِیدہ بہن کے لڑکے تُجھے سلام کہتے ہیں۔D@  مُجھے بُہت سی باتیں تُم کو لِکھنا ہے مگر کاغذ اور سِیاہی سے لِکھنا نہیں چاہتا بلکہ تُمہارے پاس آنے اور رُوبرُو بات چِیت کرنے کی اُمّید رکھتا ہُوں تاکہ تُمہاری خُوشی کامِل ہو۔? + کیونکہ جو کوئی اَیسے شخص کو سلام کرتا ہے وہ اُس کے بُرے کاموں میں شرِیک ہوتا ہے۔"> ? اگر کوئی تُمہارے پاس آئے اور یہ تعلِیم نہ دے تو نہ اُسے گھر میں آنے دو اورنہ سلام کرو۔= ' جو کوئی آگے بڑھ جاتا ہے اور مسِیح کی تعلِیم پر قائِم نہیں رہتا اُس کے پاس خُدا نہیں ۔ جو اُس تعلِیم پر قائِم رہتا ہے اُس کے پاس باپ بھی ہے اور بیٹا بھی۔K< اپنی بابت خبردار رہو تاکہ جو مِحنت ہم نے کی ہے وہ تُمہارے سبب سے ضائع نہ ہو جائے بلکہ تُم کو پُورا اَجر مِلے۔<; sکیونکہ بُہت سے اَیسے گُمراہ کرنے والے دُنیا میں نِکل کھڑے ہُوئے ہیں جو یِسُوع مسِیح کے مُجسّم ہو کر آنے کا اِقرار نہیں کرتے ۔ گُمراہ کرنے والا اور مُخالِفِ مسِیح یِہی ہے۔Y: -اور مُحبّت یہ ہے کہ ہم اُس کے حُکموں پر چلیں ۔ یہ وُہی حُکم ہے جو تُم نے شرُوع سے سُنا ہے کہ تُمہیں اِس پر چلنا چاہئے۔!9 =اب اَے بی بی مَیں تُجھے کوئی نیا حُکم نہیں بلکہ وُہی جو شرُوع سے ہمارے پاس ہے لِکھتا اور تُجھ سے مِنّت کر کے کہتا ہُوں کہ آؤ ہم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّیں۔n8 Wمَیں بُہت خُوش ہُؤا کہ مَیں نے تیرے بعض لڑکوں کو اُس حُکم کے مُطابِق جو ہمیں باپ کی طرف سے مِلا تھا حقِیقت میں چلتے ہُوئے پایا۔n7 Wخُدا باپ اور باپ کے بیٹے یِسُو ع مسِیح کی طرف سے فضل اور رَحم اور اِطمِینان ۔ سچّائی اور مُحبّت سمیت ۔ ہمارے شامِلِ حال رہیں گے۔ 6 اور صِرف مَیں ہی نہیں بلکہ وہ سب بھی مُحبّت رکھتے ہیں جو حق سے واقِف ہیں۔A5 مُجھ بزُرگ کی طرف سے اُس برگُزِیدہ بی بی اور اُس کے فرزندوں کے نام جِن سے مَیں اُس سچّائی کے سبب سے سچّی مُحبّت رکھتا ہُوں جو ہم میں قائِم رہتی ہے اور ابد تک ہمارے ساتھ رہے گی۔U4#اَے بچّو! اپنے آپ کو بُتوں سے بچائے رکھّو۔3اور یہ بھی جانتے ہیں کہ خُدا کا بیٹا آ گیا ہے اور اُس نے ہمیں سمجھ بخشی ہے تاکہ اُس کو جو حقِیقی ہے جانیں اور ہم اُس میں جو حقِیقی ہے یعنی اُس کے بیٹے یِسُوع مسِیح میں ہیں ۔ حقِیقی خُدا اور ہمیشہ کی زِندگی یِہی ہے۔2-ہم جانتے ہیں کہ ہم خُدا سے ہیں اور ساری دُنیا اُس شرِیر کے قبضہ میں پڑی ہُوئی ہے۔13ہم جانتے ہیں کہ جو کوئی خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے وہ گُناہ نہیں کرتا بلکہ اُس کی حِفاظت وہ کرتا ہے جو خُدا سے پَیدا ہُؤا اور وہ شرِیر اُسے چُھونے نہیں پاتا۔0ہے تو ہر طرح کی ناراستی گُناہ مگر اَیسا گُناہ بھی ہے جِس کا نتیجہ مَوت نہیں۔g/Gاگر کوئی اپنے بھائی کو اَیسا گُناہ کرتے دیکھے جِس کا نتیجہ مَوت نہ ہو تو دُعا کرے ۔ خُدا اُس کے وسِیلہ سے زِندگی بخشے گا ۔ اُن ہی کو جنہوں نے اَیسا گُناہ نہیں کِیا جِس کا نتیجہ مَوت ہو ۔ گُناہ اَیسا بھی ہے جِس کا نتیجہ مَوت ہے ۔ اِس کی بابت دُعا کرنے کو مَیں نہیں کہتا۔i.Kاور جب ہم جانتے ہیں کہ جو کُچھ ہم مانگتے ہیں وہ ہماری سُنتا ہے تو یہ بھی جانتے ہیں کہ جو کُچھ ہم نے اُس سے مانگا ہے وہ پایا ہے۔]-3اور ہمیں جو اُس کے سامنے دِلیری ہے اُس کا سبب یہ ہے کہ اگر اُس کی مرضی کے مُوافِق کُچھ مانگتے ہیں تو وہ ہماری سُنتا ہے۔r,] مَیں نے تُم کو جو خُدا کے بیٹے کے نام پر اِیمان لائے ہو یہ باتیں اِس لِئے لِکِھیں کہ تُمہیں معلُوم ہو کہ ہمیشہ کی زِندگی رکھتے ہو۔X+) جِس کے پاس بیٹا ہے اُس کے پاس زِندگی ہے اور جِس کے پاس خُدا کا بیٹا نہیں اُس کے پاس زِندگی بھی نہیں۔ ہمیشہ کی زِندگی(*I اور وہ گواہی یہ ہے کہ خُدا نے ہمیں ہمیشہ کی زِندگی بخشی اور یہ زِندگی اُس کے بیٹے میں ہے۔l)Q جو خُدا کے بیٹے پر اِیمان رکھتا وہ اپنے آپ میں گواہی رکھتا ہے ۔ جِس نے خُدا کا یقِین نہیں کِیا اُس نے اُسے جُھوٹا ٹھہرایا کیونکہ وہ اُس گواہی پر جو خُدا نے اپنے بیٹے کے حق میں دی ہے اِیمان نہیں لایا۔( جب ہم آدمِیوں کی گواہی قبُول کر لیتے ہیں تو خُدا کی گواہی تو اُس سے بڑھ کر ہے اور خُدا کی گواہی یہ ہے کہ اُس نے اپنے بیٹے کے حق میں گواہی دی ہے۔0'Yاور گواہی دینے والے تِین ہیں ۔ رُوح اور پانی اور خُون اور یہ تِینوں ایک ہی بات پر مُتفِق ہیں۔k&Oاور جو گواہی دیتا ہے وہ رُوح ہے کیونکہ رُوح سچّائی ہے۔% یِہی ہے وہ جو پانی اور خُون کے وسِیلہ سے آیا تھا یعنی یِسُوع مسِیح ۔ وہ نہ فقط پانی کے وسِیلہ سے بلکہ پانی اور خُون دونوں کے وسِیلہ سے آیا تھا۔7$gدُنیا کا مغلُوب کرنے والا کَون ہے سِوا اُس شخص کے جِس کا یہ اِیمان ہے کہ یِسُوع خُدا کا بیٹا ہے؟۔T#!جو کوئی خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے وہ دُنیا پر غالِب آتا ہے اور وہ غلبہ جِس سے دُنیا مغلُوب ہُوئی ہے ہمارا اِیمان ہے۔"/اور خُدا کی مُحبّت یہ ہے کہ ہم اُس کے حُکموں پر عمل کریں اور اُس کے حُکم سخت نہیں۔u!cجب ہم خُدا سے مُحبّت رکھتے اور اُس کے حُکموں پر عمل کرتے ہیں تو اِس سے معلُوم ہو جاتا ہے کہ خُدا کے فرزندوں سے بھی مُحبّت رکھتے ہیں۔  جِس کا یہ اِیمان ہے کہ یِسُوع ہی مسِیح ہے وہ خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے اور جو کوئی والِد سے مُحبّت رکھتا ہے وہ اُس کی اَولاد سے بھی مُحبّت رکھتا ہے۔oWاور ہم کو اُس کی طرف سے یہ حُکم مِلا ہے کہ جو کوئی خُدا سے مُحبّت رکھتا ہے وہ اپنے بھائی سے بھی مُحبّت رکھّے۔ دُنیا پر ہمارا غلبہ اگر کوئی کہے کہ مَیں خُدا سے مُحبّت رکھتا ہُوں اور وہ اپنے بھائی سے عداوت رکھّے تو جُھوٹا ہے کیونکہ جو اپنے بھائی سے جِسے اُس نے دیکھا ہے مُحبّت نہیں رکھتا وہ خُدا سے بھی جِسے اُس نے نہیں دیکھا مُحبّت نہیں رکھ سکتا۔{oہم اِس لِئے مُحبّت رکھتے ہیں کہ پہلے اُس نے ہم سے مُحبّت رکھّی۔#مُحبّت میں خَوف نہیں ہوتا بلکہ کامِل مُحبّت خَوف کو دُور کر دیتی ہے کیونکہ خَوف سے عذاب ہوتا ہے اور کوئی خَوف کرنے والا مُحبّت میں کامِل نہیں ہُؤا۔gGاِسی سبب سے مُحبّت ہم میں کامِل ہو گئی ہے تاکہ ہمیں عدالت کے دِن دِلیری ہو کیونکہ جَیسا وہ ہے وَیسے ہی دُنیا میں ہم بھی ہیں۔A{جو مُحبّت خُدا کو ہم سے ہے اُس کو ہم جان گئے اور ہمیں اُس کا یقِین ہے ۔ خُدا مُحبّت ہے اور جو مُحبّت میں قائِم رہتا ہے وہ خُدا میں قائِم رہتا ہے اور خُدا اُس میں قائِم رہتا ہے۔#?جو کوئی اِقرار کرتا ہے کہ یِسُوع خُدا کا بیٹا ہے خُدا اُس میں رہتا ہے اور وہ خُدا میں۔+Oاور ہم نے دیکھ لِیا ہے اور گواہی دیتے ہیں کہ باپ نے بیٹے کو دُنیا کا مُنجّی کر کے بھیجا ہے۔G چُونکہ اُس نے اپنے رُوح میں سے ہمیں دِیا ہے اِس سے ہم جانتے ہیں کہ ہم اُس میں قائِم رہتے ہیں اور وہ ہم میں۔  خُدا کو کبھی کِسی نے نہیں دیکھا ۔ اگر ہم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھتے ہیں تو خُدا ہم میں رہتا ہے اور اُس کی مُحبّت ہمارے دِل میں کامِل ہو گئی ہے۔-S اَے عزِیزو! جب خُدا نے ہم سے اَیسی مُحبّت کی تو ہم پر بھی ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھنا فرض ہے۔   مُحبّت اِس میں نہیں کہ ہم نے خُدا سے مُحبّت کی بلکہ اِس میں ہے کہ اُس نے ہم سے مُحبّت کی اور ہمارے گُناہوں کے کفّارہ کے لِئے اپنے بیٹے کو بھیجا۔xi جو مُحبّت خُدا کو ہم سے ہے وہ اِس سے ظاہِر ہُوئی کہ خُدا نے اپنے اِکلَوتے بیٹے کو دُنیا میں بھیجا ہے تاکہ ہم اُس کے سبب سے زِندہ رہیں۔yجو مُحبّت نہیں رکھتا وہ خُدا کو نہیں جانتا کیونکہ خُدا مُحبّت ہے۔3اَے عزِیزو! آؤ ہم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّیں کیونکہ مُحبّت خُدا کی طرف سے ہے اور جو کوئی مُحبّت رکھتا ہے وہ خُدا سے پَیدا ہُؤا ہے اور خُدا کو جانتا ہے۔/ہم خُدا سے ہیں ۔ جو خُدا کو جانتا ہے وہ ہماری سُنتا ہے ۔ جو خُدا سے نہیں وہ ہماری نہیں سُنتا ۔ اِسی سے ہم حق کی رُوح اور گُمراہی کی رُوح کو پہچان لیتے ہیں۔وہ دُنیا سے ہیں ۔ اِس واسطے دُنیا کی سی کہتے ہیں اور دُنیا اُن کی سُنتی ہے۔A{اَے بچّو! تُم خُدا سے ہو اور اُن پر غالِب آ گئے ہو کیونکہ جو تُم میں ہے وہ اُس سے بڑا ہے جو دُنیا میں ہے۔D اور جو کوئی رُوح یِسُوع کا اِقرار نہ کرے وہ خُدا کی طرف سے نہیں اور یِہی مُخالِفِ مسِیح کی رُوح ہے جِس کی خبر تُم سُن چُکے ہو کہ وہ آنے والی ہے بلکہ اب بھی دُنیا میں مَوجُود ہے۔i Kخُدا کے رُوح کو تُم اِس طرح پہچان سکتے ہو کہ جو کوئی رُوح اِقرار کرے کہ یِسُوع مسِیح مُجسّم ہو کر آیا ہے وہ خُدا کی طرف سے ہے۔  'اَے عزِیزو! ہر ایک رُوح کا یقِین نہ کرو بلکہ رُوحوں کو آزماؤ کہ وہ خُدا کی طرف سے ہیں یا نہیں کیونکہ بُہت سے جُھوٹے نبی دُنیا میں نِکل کھڑے ہُوئے ہیں۔1 [اور جو اُس کے حُکموں پر عمل کرتا ہے وہ اِس میں اور یہ اُس میں قائِم رہتا ہے اور اِسی سے یعنی اُس رُوح سے جو اُس نے ہمیں دِیا ہے ہم جانتے ہیں کہ وہ ہم میں قائِم رہتا ہے۔ اور اُس کا حُکم یہ ہے کہ ہم اُس کے بیٹے یِسُوع مسِیح کے نام پر اِیمان لائیں اور جَیسا اُس نے ہمیں حُکم دِیا اُس کے مُوافِق آپس میں مُحبّت رکھّیں۔اور جو کُچھ ہم مانگتے ہیں وہ ہمیں اُس کی طرف سے مِلتا ہے کیونکہ ہم اُس کے حُکموں پر عمل کرتے ہیں اور جو کُچھ وہ پسند کرتا ہے اُسے بجا لاتے ہیں۔&Eاَے عزِیزو! جب ہمارا دِل ہمیں اِلزام نہیں دیتا تو ہمیں خُدا کے سامنے دِلیری ہو جاتی ہے۔iKکیونکہ خُدا ہمارے دِل سے بڑا ہے اور سب کُچھ جانتا ہے۔ x)"~h|zz/ywvut_srqGoonmmhlkji#gff'dc4a`F_]]F\O[ZYWWUTTRQPONMLuJIHGFpEoDCBA @?(=<;:97876543U211/.-~,+!*<)i(j'y&%$>#t"! .]ViM(A x i o 88*he*V)(I اوراُن ٹِڈّیوں کی صُورتیں اُن گھوڑوں کی سی تِھیں جو لڑائی کے لِئے تیّار کِئے گئے ہوں اور اُن کے سروں پر گویا سونے کے تاج تھے اور اُن کے چِہرے آدمِیوں کے سے تھے۔O~ اُن دِنوں میں آدمی مَوت ڈُھونڈیں گے مگر ہرگِز نہ پائیں گے اور مَرنے کی آرزُو کریں گے اور مَوت اُن سے بھاگے گی۔6}e اور اُنہیں جان سے مارنے کا نہیں بلکہ پانچ مہِینے تک لوگوں کو اذِیّت دینے کا اِختیار دِیا گیا اور اُن کی اذِیّت اَیسی تھی جَیسے بِچُّھو کے ڈنک مارنے سے آدمی کو ہوتی ہے۔~|u اور اُن سے کہا گیا کہ اُن آدمِیوں کے سِوا جِن کے ماتھے پر خُدا کی مُہر نہیں زمِین کی گھاس یا کِسی ہریاول یا کِسی درخت کو ضرر نہ پُہنچانا۔={s اور اُس دُھوئیں میں سے زمِین پر ٹِڈّیاں نِکل پڑیں اور اُنہیں زمِین کے بِچھُّوؤں کی سی طاقت دی گئی۔ z  اور جب اُس نے اتھاہ گڑھے کو کھولا تو گڑھے میں سے ایک بڑی بھٹّی کا سا دُھواں اُٹھا اور گڑھے کے دُھوئیں کے باعِث سے سُورج اور ہَوا تارِیک ہو گئی۔{y q اور جب پانچویں فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو مَیں نے آسمان سے زمِین پر ایک سِتارہ گِرا ہُؤا دیکھا اور اُسے اتھاہ گڑھے کی کُنجی دی گئی۔x- اور جب مَیں نے پِھر نِگاہ کی تو آسمان کے بِیچ میں ایک عُقاب کو اُڑتے اور بڑی آواز سے یہ کہتے سُنا کہ اُن تِین فرِشتوں کے نرسِنگوں کی آوازوں کے سبب سے جِن کا پُھونکنا ابھی باقی ہے زمِین کے رہنے والوں پر افسوس ۔ افسوس ۔ افسوس!۔w اور جب چَوتھے فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو تِہائی سُورج اور تِہائی چاند اور تِہائی سِتاروں پر صَدمہ پُہنچا ۔ یہاں تک کہ اُن کا تِہائی حِصّہ تارِیک ہو گیا اور تِہائی دِن میں رَوشنی نہ رہی اور اِسی طرح تہائی رات میں بھی۔uvc اُس سِتارے کا نام ناگ دَونا کہلاتا ہے اور تِہائی پانی ناگ دَونے کی طرح کڑوا ہو گیا اور پانی کے کڑوا ہو جانے سے بُہت سے آدمی مَر گئے۔ u  اور جب تِیسرے فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو ایک بڑا سِتارہ مشعل کی طرح جلتا ہُؤا آسمان سے ٹُوٹا اور تِہائی دریاؤں اور پانی کے چشموں پر آ پڑا۔t اور سمُندر کی تِہائی جان دار مخلُوقات مَر گئی اور تِہائی جہاز تباہ ہو گئے۔qs[اور جب دُوسرے فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو گویا آگ سے جلتا ہُؤا ایک بڑا پہاڑ سمُندر میں ڈالا گیا اور تِہائی سمُندر خُون ہو گیا۔9rkاور جب پہلے نے نرسِنگا پُھونکا تو خُون مِلے ہُوئے اَولے اور آگ پَیدا ہُوئی اور زمِین پر ڈالی گئی اور تِہائی زمِین جل گئی اور تِہائی درخت جل گئے اور تمام ہری گھاس جل گئی۔qاور وہ ساتوں فرِشتے جِن کے پاس وہ سات نرسِنگے تھے پُھونکنے کو تیّار ہُوئے۔p!اور فرِشتہ نے عُود سوز کو لے کر اُس میں قُربان گاہ کی آگ بھری اور زمِین پر ڈال دی اور گَرجیں اور آوازیں اور بِجلِیاں پَیدا ہُوئِیں اور بَھونچال آیا۔2o]اور اُس عُود کا دُھواں فرِشتہ کے ہاتھ سے مُقدّسوں کی دُعاؤں کے ساتھ خُدا کے سامنے پُہنچ گیا۔}nsپِھر ایک اور فرِشتہ سونے کا عُود سوز لِئے ہُوئے آیا اور قُربان گاہ کے اُوپر کھڑا ہُؤا اور اُس کو بُہت سا عُود دِیا گیا تاکہ سب مُقدّسوں کی دُعاؤں کے ساتھ اُس سُنہری قُربان گاہ پر چڑھائے جو تخت کے سامنے ہے۔Dmاَور مَیں نے اُن ساتوں فرِشتوں کو دیکھا جو خُدا کے سامنے کھڑے رہتے ہیں اور اُنہیں سات نرسِنگے دِئے گئے۔ l جب اُس نے ساتوِیں مُہر کھولی تو آدھ گھنٹے کے قرِیب آسمان میں خاموشی رہی۔k-کیونکہ جو برّہ تخت کے بیچ میں ہے وہ اُن کی گلّہ بانی کرے گا اور اُنہیں آبِ حیات کے چشموں کے پاس لے جائے گا اور خُدا اُن کی آنکھوں کے سب آنسُو پونچھ دے گا۔(jIاِس کے بعد نہ کبھی اُن کو بُھوک لگے گی نہ پِیاس اور نہ کبھی اُن کودُھوپ ستائے گی نہ گرمی۔i'اِسی سبب سے یہ خُدا کے تخت کے سامنے ہیں اور اُس کے مَقدِس میں رات دِن اُس کی عِبادت کرتے ہیں اور جو تخت پر بَیٹھا ہے وہ اپنا خَیمہ اُن کے اُوپر تانے گا۔Yh+مَیں نے اُس سے کہا کہ اَے میرے خُداوند ! تُو ہی جانتا ہے ۔ اُس نے مُجھ سے کہا یہ وُہی ہیں جو اُس بڑی مُصِیبت میں سے نِکل کر آئے ہیں ۔ اِنہوں نے اپنے جامے برّہ کے خُون سے دھو کر سفید کِئے ہیں۔3g_ اور بزُرگوں میں سے ایک نے مُجھ سے کہا کہ یہ سفید جامے پہنے ہُوئے کَون ہیں اور کہاں سے آئے ہیں؟۔Rf کہا آمِین ۔ حمد اور تمجِید اور حِکمت اور شُکر اور عِزّت اور قُدرت اور طاقت ابدُالآباد ہمارے خُدا کی ہو ۔ آمِین۔e} اور سب فرِشتے اُس تخت اور بزُرگوں اور چاروں جانداروں کے گِرداگِرد کھڑے ہیں ۔ پِھر وہ تخت کے آگے مُنہ کے بل گِر پڑے اور خُدا کو سِجدہ کر کے۔Ld اور بڑی آواز سے چِلاّ چِلاّ کر کہتی ہے کہ نجات ہمارے خُدا کی طرف سے ہے جو تخت پر بَیٹھا ہے اور برّہ کی طرف سے۔Kc اِن باتوں کے بعد جو مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ہر ایک قَوم اور قبِیلہ اور اُمّت اور اہلِ زُبان کی ایک اَیسی بڑی بِھیڑ جِسے کوئی شُمار نہیں کر سکتا سفید جامے پہنے اور کھجُور کی ڈالِیاں اپنے ہاتھوں میں لِئے ہُوئے تخت اور برّہ کے آگے کھڑی ہے۔qb[زبُولُو ن کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔یُوسف کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر ۔ بِنیمیِن کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر مُہر کی گئی۔Saشمعُو ن کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر ۔لاو ی کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر ۔اِشکار کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔M`آشر کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر ۔نفتا لی کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔منسّی کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔e_Cیہُودا ہ کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر مُہر کی گئی۔رُوبن کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر ۔ جدّ کے قبِیلہ میں سے بارہ ہزار پر۔g^Gاور جِن پر مُہر کی گئی مَیں نے اُن کا شُمار سُنا کہ بنی اِسرائیل کے سب قبِیلوں میں سے ایک لاکھ چَوالِیس ہزار پر مُہر کی گئی۔E]کہ جب تک ہم اپنے خُدا کے بندوں کے ماتھے پر مُہر نہ کر لیں زمِین اور سمُندر اور درختوں کو ضرر نہ پُہنچانا۔ \ پِھر مَیں نے ایک اور فرِشتہ کو زِندہ خُدا کی مُہر لِئے ہُوئے مشرِق سے اُوپر کی طرف آتے دیکھا ۔ اُس نے اُن چاروں فرِشتوں سے جِنہیں زمِین اور سمُندر کو ضرر پُہنچانے کا اِختیار دِیا گیا تھا بُلند آواز سے پُکار کر کہا۔%[ Eاِس کے بعد مَیں نے زمِین کے چاروں کونوں پر چار فرِشتے کھڑے دیکھے ۔ وہ زمِین کی چاروں ہواؤں کو تھامے ہُوئے تھے تاکہ زمِین یا سمُندر یا کِسی درخت پر ہوا نہ چلے۔~Zuکیونکہ اُن کے غضب کا روزِ عظِیم آ پُہنچا ۔ اب کَون ٹھہر سکتا ہے؟۔lYQاور پہاڑوں اور چٹانوں سے کہنے لگے کہ ہم پر گِر پڑو اور ہمیں اُس کی نظر سے جو تخت پر بَیٹھا ہُؤا ہے اور برّہ کے غضب سے چُھپا لو۔zXmاور زمِین کے بادشاہ اور امِیراور فَوجی سردار اور مال دار اور زور آور اور تمام غُلام اور آزاد پہاڑوں کے غاروں اور چٹانوں میں جا چُھپے۔NWاور آسمان اِس طرح سَرک گیا جِس طرح مکتُوب لپیٹنے سے سَرک جاتا ہے اور ہر ایک پہاڑ اور ٹاپُو اپنی جگہ سے ٹل گیا۔`V9 اور آسمان کے سِتارے اِس طرح زمِین پر گِر پڑے جِس طرح زور کی آندھی سے ہِل کر انجِیرکے درخت میں سے کچّے پَھل گِر پڑتے ہیں۔tUa اور جب اُس نے چھٹی مُہر کھولی تو مَیں نے دیکھا کہ ایک بڑا بَھونچال آیا اور سُورج کَمّل کی مانِند کالا اور سارا چاند خُون سا ہو گیا۔_T7 اور اُن میں سے ہر ایک کو سفید جامہ دِیا گیا اور اُن سے کہا گیا کہ اَور تھوڑی مُدّت آرام کرو جب تک کہ تُمہارے ہم خِدمت اور بھائِیوں کا بھی شُمار پُورا نہ ہو لے جو تُمہاری طرح قتل ہونے والے ہیں۔S! اور وہ بڑی آواز سے چِلاّ کر بولِیں کہ اَے مالِک! اَے قدُّوس و برحق! تُو کب تک اِنصاف نہ کرے گا اور زمِین کے رہنے والوں سے ہمارے خُون کا بدلہ نہ لے گا؟۔$RA اور جب اُس نے پانچوِیں مُہر کھولی تو مَیں نے قُربان گاہ کے نِیچے اُن کی رُوحیں دیکھیں جو خُدا کے کلام کے سبب سے اور گواہی پر قائِم رہنے کے باعِث مارے گئے تھے۔QQاور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک زَرد سا گھوڑا ہے اور اُس کے سوار کا نام مَوت ہے اور عالَمِ اَرواح اُس کے پِیچھے پِیچھے ہے اور اِن کو چَوتھائی زمِین پر یہ اِختیار دِیا گیا کہ تلوار اور کال اور وَبا اور زمِین کے درِندوں سے لوگوں کو ہلاک کریں۔P%اور جب اُس نے چَوتھی مُہر کھولی تو مَیں نے چَوتھے جان دار کو یہ کہتے سُنا کہ آ۔O7اور مَیں نے گویا اُن چاروں جان داروں کے بِیچ میں سے یہ آواز آتی سُنی کہ گیہُوں دِینار کے سیر بھر اور جَو دِینار کے تِین سیر اور تیل اور مَے کا نُقصان نہ کر۔KNاور جب اُس نے تِیسری مُہر کھولی تو مَیں نے تِیسرے جان دار کو یہ کہتے سُنا کہ آاور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک کالا گھوڑا ہے اور اُس کے سوار کے ہاتھ میں ایک ترازُو ہے۔;Moپِھر ایک اَور گھوڑا نکلا جِس کا رنگ لال تھا ۔ اُس کے سوار کو یہ اِختیار دِیا گیا کہ زمِین پر سے صُلح اُٹھا لے تاکہ لوگ ایک دُوسرے کو قتل کریں اور اُسے ایک بڑی تلوار دی گئی۔L%اور جب اُس نے دُوسری مُہر کھولی تو مَیں نے دُوسرے جان دار کو یہ کہتے سُنا کہ آ۔8Kiاور مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید گھوڑا ہے اور اُس کا سوار کمان لِئے ہُوئے ہے ۔ اُسے ایک تاج دِیا گیا اور وہ فتح کرتا ہُؤا نِکلا تاکہ اَور بھی فتح کرے۔pJ [پِھر مَیں نے دیکھا کہ برّہ نے اُن سات مُہروں میں سے ایک کو کھولا اور اُن چاروں جان داروں میں سے ایک کی گرج کی سی یہ آواز سُنی کہ آ۔Iyاور چاروں جانداروں نے آمِین کہا اور بزُرگوں نے گِر کر سِجدہ کِیا۔H# پِھر مَیں نے آسمان اور زمِین اور زمِین کے نِیچے کی اور سمُندر کی سب مخلُوقات کو یعنی سب چِیزوں کو جو اُن میں ہیں یہ کہتے سُنا کہ جو تخت پر بَیٹھا ہے اُس کی اور بَرّہ کی حَمد اور عِزّت اور تمجِید اور سَلطنت ابدُالآباد رہے۔xGi اور وہ بُلند آواز سے کہتے تھے کہ ذبح کِیا ہُؤا برّہ ہی قُدرت اور دَولت اور حِکمت اور طاقت اور عِزّت اور تمجِید اور حَمد کے لائِق ہے۔ F  اور جب مَیں نے نِگاہ کی تو اُس تخت اور اُن جان داروں اور بزُرگوں کے گِرداگِرد بُہت سے فرِشتوں کی آواز سُنی جِن کا شُمار لاکھوں اور کروڑوں تھا۔3E_ اور اُن کو ہمارے خُدا کے لِئے ایک بادشاہی اور کاہِن بنا دِیا اور وہ زمِین پر بادشاہی کرتے ہیں۔D اور وہ یہ نیا گِیت گانے لگے کہ تُو ہی اِس کِتاب کو لینے اور اُس کی مُہریں کھولنے کے لائِق ہے کیونکہ تُو نے ذبح ہو کر اپنے خُون سے ہر ایک قبِیلہ اور اہلِ زُبان اور اُمّت اور قَوم میں سے خُدا کے واسطے لوگوں کو خرِید لِیا۔WC'جب اُس نے کِتاب لے لی تو وہ چاروں جان دار اور چَوبِیس بزُرگ اُس برّہ کے سامنے گِر پڑے اور ہر ایک کے ہاتھ میں بَربَط اور عُود سے بھرے ہُوئے سونے کے پِیالے تھے ۔ یہ مُقدّسوں کی دُعائیں ہیں۔Bاُس نے آ کر تخت پر بَیٹھے ہُوئے کے دہنے ہاتھ سے اُس کِتاب کو لے لِیا۔ A اور مَیں نے اُس تخت اور چاروں جانداروں اور اُن بزُرگوں کے بِیچ میں گویا ذبح کِیا ہُؤا ایک برّہ کھڑا دیکھا ۔ اُس کے سات سِینگ اور سات آنکھیں تِھیں ۔ یہ خُدا کی ساتوں رُوحیں ہیں جو تمام رُویِ زمِین پر بھیجی گئی ہیں۔:@mتب اُن بزُرگوں میں سے ایک نے مُجھ سے کہا کہ مَت رو ۔ دیکھ ۔ یہُودا ہ کے قبِیلہ کا وہ بَبر جو داؤُد کی اصل ہے اُس کِتاب اور اُس کی ساتوں مُہروں کو کھولنے کے لِئے غالِب آیا۔??wاور مَیں اِس بات پر زار زار رونے لگا کہ کوئی اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے لائِق نہ نِکلا۔L>اور کوئی شخص آسمان پر یا زمِین پر یا زمِین کے نِیچے اُس کِتاب کو کھولنے یا اُس پر نظر کرنے کے قابِل نہ نِکلا۔|=qپِھر مَیں نے ایک زور آور فرِشتہ کو بُلند آواز سے یہ مُنادی کرتے دیکھا کہ کَون اِس کِتاب کو کھولنے اور اُس کی مُہریں توڑنے کے لائِق ہے؟۔< 1اور جو تخت پر بَیٹھا تھا مَیں نے اُس کے دہنے ہاتھ میں ایک کِتاب دیکھی جو اندر سے اور باہِر سے لِکھی ہُوئی تھی اور اُسے سات مُہریں لگا کر بند کِیا گیا تھا۔$;A اَے ہمارے خُداوند اور خُدا تُو ہی تمجِید اور عِزّت اور قُدرت کے لائِق ہے کیونکہ تُو ہی نے سب چِیزیں پَیدا کِیں اور وہ تیری ہی مرضی سے تِھیں اور پَیدا ہُوئیں۔A:{ تو وہ چَوبِیس بزُرگ اُس کے سامنے جو تخت پر بَیٹھا ہے گِر پڑیں گے اور اُس کو سِجدہ کریں گے جو ابدُالآباد زِندہ رہے گا اور اپنے تاج یہ کہتے ہُوئے اُس تخت کے سامنے ڈال دیں گے کہ۔T9! اور جب وہ جان دار اُس کی تمجِید اور عِزّت اور شُکر گُذاری کریں گے جو تخت پر بَیٹھا ہے اور ابدُالآباد زندہ رہے گا۔8)اور اِن چاروں جان داروں کے چَھ چَھ پر ہیں اور چاروں طرف اور اندر آنکھیں ہی آنکھیں ہیں اور رات دِن بغَیر آرام لِئے یہ کہتے رہتے ہیں کہ قدُّ وس ۔ قدُّوس ۔ قدُّوس ۔ خُداوند خُدا قادِرِ مُطلق جو تھا اور جو ہے اور جو آنے والا ہے۔+7Oپہلا جان دار بَبر کی مانِند ہے اور دُوسرا جان دار بَچھڑے کی مانِند اور تِیسرے جان دار کا چِہرہ اِنسان کا سا ہے اور چَوتھا جان دار اُڑتے ہُوئے عُقاب کی مانِند ہے۔$6Aاور اُس تخت کے سامنے گویا شِیشہ کا سمُندر بِلّور کی مانِند ہے اور تخت کے بِیچ میں اور تخت کے گِرداگِرد چار جاندار ہیں جِن کے آگے پِیچھے آنکھیں ہی آنکھیں ہیں۔5{اور اُس تخت میں سے بِجلِیاں اور آوازیں اور گرجیں پَیدا ہوتی ہیں اور اُس تخت کے سامنے آگ کے سات چراغ جل رہے ہیں ۔ یہ خُدا کی سات رُوحیں ہیں۔~4uاور اُس تخت کے گِرد چَوبِیس تخت ہیں اور اُن تختوں پر چَوبِیس بزُرگ سفید پَوشاک پہنے ہُوئے بَیٹھے ہیں اور اُن کے سروں پر سونے کے تاج ہیں۔c3?اور جو اُس پر بَیٹھا ہے وہ سنگِ یشب اور عقِیق سا معلُوم ہوتا ہے اور اُس تخت کے گِرد زُمّرد کی سی ایک دھَنک معلُوم ہوتی ہے۔E2فوراً مَیں رُوح میں آ گیا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ آسمان پر ایک تخت رکھّا ہے اور اُس تخت پر کوئی بَیٹھا ہے۔x1 kاِن باتوں کے بعد جو مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ آسمان میں ایک دروازہ کُھلا ہُؤا ہے اور جِس کو مَیں نے پیشتر نرسِنگے کی سی آواز سے اپنے ساتھ باتیں کرتے سُنا تھا وُہی فرماتا ہے کہ یہاں اُوپر آ جا ۔ مَیں تُجھے وہ باتیں دِکھاؤں گا جِن کا اِن باتوں کے بعد ہونا ضرُور ہے۔t0aجِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔e/Cجو غالِب آئے مَیں اُسے اپنے ساتھ اپنے تخت پر بِٹھاؤں گا۔ جِس طرح مَیں غالِب آ کر اپنے باپ کے ساتھ اُس کے تخت پر بَیٹھ گیا۔/.Wدیکھ مَیں دروازہ پر کھڑا ہُؤا کھٹکھٹاتا ہُوں ۔ اگر کوئی میری آواز سُن کر دروازہ کھولے گاتو مَیں اُس کے پاس اندر جا کر اُس کے ساتھ کھانا کھاؤں گااور وہ میرے ساتھ۔7-gمَیں جِن جِن کو عزِیز رکھتا ہُوں اُن سب کو ملامت اور تنبِیہ کرتا ہُوں ۔ پس سرگرم ہو اور تَوبہ کر۔D,اِس لِئے مَیں تُجھے صلاح دیتا ہُوں کہ مُجھ سے آگ میں تپایا ہُؤا سونا خرِید لے تاکہ دَولت مند ہو جائے اور سفید پوشاک لے تاکہ تُو اُسے پہن کر ننگے پن کے ظاہِر ہونے کی شرمِندگی نہ اُٹھائے اور آنکھوں میں لگانے کے لِئے سُرمہ لے تاکہ تُو بِینا ہو جائے۔:+mاور چُونکہ تُو کہتا ہے کہ مَیں دَولت مند ہُوں اور مالدار بن گیا ہُوں اور کِسی چِیز کا مُحتاج نہیں اور یہ نہیں جانتا کہ تُو کمبخت اور خوار اور غرِیب اور اندھا اور ننگا ہے۔I* پس چُونکہ تُو نہ تو گرم ہے نہ سرد بلکہ نِیم گرم ہے اِس لِئے مَیں تُجھے اپنے مُنہ سے نِکال پَھینکنے کو ہُوں۔)1مَیں تیرے کاموں کو جانتا ہُوں کہ نہ تُو سرد ہے نہ گرم ۔ کاش کہ تُو سرد یا گرم ہوتا۔r(]اور لَودیکیہ کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ جو آمِین اور سچّا اور بَرحق گواہ اور خُدا کی خِلقت کا مَبدا ہے وہ یہ فرماتا ہے کہ۔t'a جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔T&! جو غالِب آئے مَیں اُسے اپنے خُدا کے مَقدِس میں ایک سُتُون بناؤں گا۔ وہ پِھر کبھی باہر نہ نِکلے گا اور مَیں اپنے خُدا کا نام اور اپنے خُدا کے شہر یعنی اُس نئے یروشلِیم کا نام جو میرے خُدا کے پاس سے آسمان سے اُترنے والا ہے اور اپنا نیا نام اُس پر لِکُھوں گا۔*%M مَیں جلد آنے والا ہُوں ۔ جو کُچھ تیرے پاس ہے اُسے تھامے رہ تاکہ کوئی تیرا تاج نہ چِھین لے۔8$i چُونکہ تُو نے میرے صبر کے کلام پر عمل کِیا ہے اِس لِئے مَیں بھی آزمایش کے اُس وقت تیری حِفاظت کرُوں گاجو زمِین کے رہنے والوں کے آزمانے کے لِئے تمام دُنیا پر آنے والا ہے۔,#Q دیکھ مَیں شَیطان کے اُن جماعت والوں کو تیرے قابُو میں کر دُوں گاجو اپنے آپ کو یہُودی کہتے ہیں اور ہیں نہیں بلکہ جُھوٹ بولتے ہیں ۔ دیکھ مَیں اَیسا کرُوں گاکہ وہ آ کر تیرے پاؤں میں سِجدہ کریں گے اور جانیں گے کہ مُجھے تُجھ سے مُحبّت ہے۔y"kمَیں تیرے کاموں کو جانتا ہُوں (دیکھ مَیں نے تیرے سامنے ایک دروازہ کھول رکھّا ہے ۔ کوئی اُسے بند نہیں کر سکتا) کہ تُجھ میں تھوڑا سا زور ہے اور تُو نے میرے کلام پر عمل کِیا ہے اور میرے نام کا اِنکار نہیں کِیا۔p!Yاور فِلدِلفیہ کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ جو قدُّوس اور بَرحق ہے اور داؤُد کی کُنجی رکھتا ہے جِس کے کھولے ہُوئے کو کوئی بند نہیں کرتا اور بند کِئے ہُوئے کو کوئی کھولتا نہیں وہ یہ فرماتا ہے کہ۔t aجِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔Lجو غالِب آئے اُسے اِسی طرح سفید پَوشاک پہنائی جائے گی اور مَیں اُس کا نام کِتابِ حیات سے ہرگِز نہ کاٹُوں گا بلکہ اپنے باپ اور اُس کے فرِشتوں کے سامنے اُس کے نام کا اِقرار کرُوں گا۔.Uالبتّہ سردِیس میں تیرے ہاں تھوڑے سے اَیسے شخص ہیں جِنہوں نے اپنی پَوشاک آلُودہ نہیں کی ۔ وہ سفید پَوشاک پہنے ہُوئے میرے ساتھ سَیر کریں گے کیونکہ وہ اِس لائِق ہیں۔taپس یاد کر کہ تُو نے کِس طرح تعلِیم پائی اور سُنی تھی اور اُس پر قائِم رہ اور تَوبہ کر اور اگر تُو جاگتا نہ رہے گا تو مَیں چور کی طرح آ جاؤں گا اور تُجھے ہرگِز معلُوم نہ ہو گا کہ کِس وقت تُجھ پر آ پڑُوں گا۔جاگتا رہ اور اُن چِیزوں کو جو باقی ہیں اور جو مِٹنے کو تِھیں مضبُوط کر کیونکہ مَیں نے تیرے کِسی کام کو اپنے خُدا کے نزدِیک پُورا نہیں پایا۔G اور سردِیس کی کلیسیا کے فرشتہ کو یہ لکھ کہ جس کے پاس خُدا کی سات رُوحیں ہیں اور سات ستارے ہیں وہ یہ فرماتا ہے کہ مَیں تیرے کاموں کو جانتا ہُوں کہ تُو زِندہ کہلاتا ہے اور ہے مُردہ۔taجِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے۔Mاور مَیں اُسے صُبح کا سِتارہ دُوں گا۔!اور وہ لوہے کے عَصا سے اُن پر حُکومت کرے گا ۔ جِس طرح کہ کُمہار کے برتن چکنا چُور ہو جاتے ہیں ۔ چُنانچہ مَیں نے بھی اَیسا اِختیار اپنے باپ سے پایا ہے۔2]جوغالِب آئے اور جو میرے کاموں کے مُوافِق آخِر تک عمل کرے مَیں اُسے قَوموں پر اِختیار دُوں گا۔kOالبتّہ جو تُمہارے پاس ہے میرے آنے تک اُس کو تھامے رہو۔J مگر تُم تھوا تِیرہ کے باقی لوگوں سے جو اُس تعلِیم کو نہیں مانتے اور اُن باتوں سے جِنہیں لوگ شَیطان کی گہری باتیں کہتے ہیں ناواقِف ہو یہ کہتا ہُوں کہ تُم پر اَور بوجھ نہ ڈالُوں گا۔Y+اور اُس کے فرزندوں کو جان سے مارُوں گا اور سب کلِیسیاؤں کو معلُوم ہو گا کہ گُردوں اور دِلوں کا جانچنے والا مَیں ہی ہُوں اور مَیں تُم میں سے ہر ایک کو اُس کے کاموں کے مُوافِق بدلہ دُوں گا۔دیکھ مَیں اُس کو بِستر پر ڈالتا ہُوں اور جو اُس کے ساتھ زِنا کرتے ہیں اگر اُس کے سے کاموں سے تَوبہ نہ کریں تو اُن کو بڑی مُصِیبت میں پھنساتا ہُوں۔"=مَیں نے اُس کو تَوبہ کرنے کی مُہلت دی مگر وہ اپنی حرام کاری سے تَوبہ کرنا نہیں چاہتی۔jMپر مُجھے تُجھ سے یہ شِکایت ہے کہ تُو نے اُس عَورت اِیزبِل کو رہنے دِیا ہے جو اپنے آپ کو نبِّیہ کہتی ہے اور میرے بندوں کو حرام کاری کرنے اور بُتوں کی قُربانِیاں کھانے کی تعلِیم دے کر گُمراہ کرتی ہے۔oWمَیں تیرے کاموں اور مُحبّت اور اِیمان اور خِدمت اورصبر کو تو جانتا ہُوں اور یہ بھی کہ تیرے پِچھلے کام پہلے کاموں سے زِیادہ ہیں۔)اور تھواتِیر ہ کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ خُدا کا بیٹا جِس کی آنکھیں آگ کے شُعلہ کی مانِند اور پاؤں خالِص پِیتل کی مانِند ہیں یہ فرماتا ہے کہ۔!;جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے ۔ جو غالِب آئے مَیں اُسے پوشِیدہ مَنّ میں سے دُوں گا اور ایک سفید پتّھر دُوں گا ۔ اُس پتّھر پرایک نیا نام لِکھا ہُؤا ہو گا جِسے اُس کے پانے والے کے سِوا کوئی نہ جانے گا۔% Cپس تَوبہ کر ۔ نہیں تو مَیں تیرے پاس جلد آ کر اپنے مُنہ کی تلوار سے اُن کے ساتھ لڑُوں گا۔ !چُنانچہ تیرے ہاں بھی بعض لوگ اِسی طرح نِیکُلیوں کی تعلِیم کے ماننے والے ہیں۔? wلیکن مُجھے چند باتوں کی تُجھ سے شِکایت ہے ۔ اِس لِئے کہ تیرے ہاں بعض لوگ بلعا م کی تعلِیم ماننے والے ہیں جِس نے بلق کو بنی اِسرائیل کے سامنے ٹھوکر کِھلانے والی چِیز رکھنے کی تعلِیم دی یعنی یہ کہ وہ بُتوں کی قُربانِیاں کھائیں اور حرام کاری کریں۔W ' مَیں یہ تو جانتا ہُوں کہ تُو شَیطان کی تخت گاہ میں سکُونت رکھتا ہے اور میرے نام پر قائِم رہتا ہے اور جِن دِنوں میں میرا وفادار شہِید انِتپا س تُم میں اُس جگہ قتل ہُؤا تھا جہاں شَیطان رہتا ہے اُن دِنوں میں بھی تُو نے مُجھ پر اِیمان رکھنے سے اِنکار نہیں کِیا۔5 c اور پِرگُمن کی کلِیسیا کے فرِشتہ کو یہ لِکھ کہ جِس کے پاس دو دھاری تیز تلوار ہے وہ فرماتا ہے کہ۔Y+ جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ رُوح کلِیسیاؤں سے کیا فرماتا ہے ۔ جو غالِب آئے اُس کو دُوسری مَوت سے نُقصان نہ پُہنچے گا۔ w:~}||^{nzmyuxwtvumssqppnmlkkihvg[fendJc}ba`1_J^9][ZYXXVUTSQPqONMLKJJ$HGFDCBAA@ >=U<:98766i5I4]32Y0/\.s-,+Z*2('4&%a$"! H}dopQ{g e . ' c)@:v{ اور چَھٹے نے اپنا پِیالہ بڑے دریا یعنی فرا ت پر اُلٹا اور اُس کا پانی سُوکھ گیا تاکہ مشرِق سے آنے والے بادشاہوں کے لِئے راہ تیّار ہو جائے۔Iu  اور اپنے دُکھوں اور ناسُوروں کے باعِث آسمان کے خُدا کی نِسبت کُفر بَکنے لگے اور اپنے کاموں سے تَوبہ نہ کی۔t{ اور پانچویں نے اپنا پِیالہ اُس حَیوان کے تخت پر اُلٹا اور اُس کی بادشاہی میں اَندھیرا چھا گیا اور درد کے مارے لوگ اپنی زُبانیں کاٹنے لگے۔s اور آدمی سخت گرمی سے جُھلس گئے اور اُنہوں نے خُدا کے نام کی نِسبت کُفر بَکا جو اِن آفتوں پر اِختیار رکھتا ہے اور تَوبہ نہ کی کہ اُس کی تمجِید کرتے۔;roاور چَوتھے نے اپنا پِیالہ سُورج پر اُلٹا اور اُسے آدمِیوں کو آگ سے جُھلس دینے کا اِختیار دِیا گیا۔Uq#پِھر مَیں نے قُربان گاہ میں سے یہ آواز سُنی کہ اَے خُداوند خُدا قادرِ مُطلق! بیشک تیرے فَیصلے درُست اور راست ہیں۔Fpکیونکہ اُنہوں نے مُقدّسوں اور نبیوں کا خُون بہایا تھا اور تُو نے اُنہیں خُون پِلایا ۔ وہ اِسی لائِق ہیں۔Poاور مَیں نے پانی کے فرِشتہ کو یہ کہتے سُنا کہ اَے قدُّوس ! جو ہے اور جو تھا تُوعادِل ہے کہ تُونے یہ اِنصاف کِیا۔n-اور تِیسرے نے اپنا پِیالہ دریاؤں اور پانی کے چشموں پر اُلٹا اور وہ خُون بن گئے۔Im اور دُوسرے نے اپنا پِیالہ سمُندر میں اُلٹا اور وہ مُردے کا سا خُون بن گیا اور سمُندر کے سب جان دار مَر گئے۔Rlپس پہلے نے جا کر اپنا پِیالہ زمِین پر اُلٹ دِیا اور جِن آدمِیوں پر اُس حَیوان کی چھاپ تھی اور جو اُس کے بُت کی پرستِش کرتے تھے اُن کے ایک بُرا اور تکلِیف دینے والا ناسُور پَیدا ہو گیا۔k پِھر مَیں نے مَقدِس میں سے کِسی کو بڑی آواز سے اُن ساتوں فرِشتوں سے یہ کہتے سُنا کہ جاؤ ۔ خُدا کے قہر کے ساتوں پِیالوں کو زمِین پر اُلٹ دو۔2j]اور خُدا کے جلال اور اُس کی قُدرت کے سبب سے مَقدِس دُھوئیں سے بھر گیا اور جب تک اُن ساتوں فرِشتوں کی ساتوں آفتیں ختم نہ ہو چُکِیں کوئی اُس مَقدِس میں داخِل نہ ہو سکا۔}isاور اُن چاروں جان داروں میں سے ایک نے سات سونے کے پیالے ابدُالآباد زِندہ رہنے والے خُدا کے قہر سے بھرے ہُوئے اُن ساتوں فرِشتوں کو دِئے۔hاور وہ ساتوں فرِشتے جِن کے پاس ساتوں آفتیں تِھیں آبدار اور چمک دار جواہِر سے آراستہ اور سِینوں پر سُنہری سِینہ بند باندھے ہُوئے مَقدِس سے نِکلے۔g)اِن باتوں کے بعد مَیں نے دیکھا کہ شہادت کے خَیمہ کا مَقدِس آسمان میں کھولا گیا۔bf=اَے خُداوند ! کَون تُجھ سے نہ ڈرے گا؟ اور کَون تیرے نام کی تمجِید نہ کرے گا؟ کیو نکہ صِرف تُو ہی قدُّوس ہے اور سب قَومیں آ کر تیرے سامنے سِجدہ کریں گی کیونکہ تیرے اِنصاف کے کام ظاہِر ہو گئے ہیں۔Geاور وہ خُدا کے بندہ مُوسیٰ کا گِیت اور برّہ کا گِیت گا گا کر کہتے تھے اَے خُداوند خُدا ! قادِرِ مُطلق! تیرے کام بڑے اور عجِیب ہیں ۔ اَے ازلی بادشاہ! تیری راہیں راست اور درُست ہیں۔d{پِھر مَیں نے شِیشہ کا سا ایک سمُندر دیکھا جِس میں آگ مِلی ہُوئی تھی اور جو اُس حَیوان اور اُس کے بُت اور اُس کے نام کے عدد پر غالِب آئے تھے اُن کو اُس شِیشہ کے سمُندر کے پاس خُدا کی بربطیں لِئے کھڑے ہُوئے دیکھا۔c /پِھر مَیں نے آسمان پر ایک اَور بڑا اور عجِیب نِشان یعنی سات فرِشتے ساتوں پِچھلی آفتوں کو لِئے ہُوئے دیکھے کیونکہ اِن آفتوں پر خُدا کا قہر ختم ہو گیا ہے۔bاور شہر کے باہر اُس حَوض میں انگُور رَوندے گئے اور حَوض میں سے اِتنا خُون نِکلا کہ گھوڑوں کی لگاموں تک پُہنچ گیا اور سولہ سَو فرلانگ تک بہہ نِکلا۔eaCاور اُس فرِشتہ نے اپنی دَرانتی زمِین پر ڈالی اور زمِین کے انگُور کے درخت کی فصل کاٹ کر خُدا کے قَہر کے بڑے حَوض میں ڈال دی۔`پِھر ایک اَور فرِشتہ قُربان گاہ سے نِکلا جِس کا آگ پر اِختیار تھا ۔ اُس نے تیز دَرانتی والے سے بڑی آواز سے کہا کہ اپنی تیز دَرانتی چلا کر زمِین کے انگُور کے درخت کے گُچّھے کاٹ لے کیونکہ اُس کے انگُور بِالکُل پَک گئے ہیں۔0_Yپِھر ایک اَور فرِشتہ اُس مَقدِس میں سے نِکلا جو آسمان پر ہے ۔ اُس کے پاس بھی تیز دَرانتی تھی۔#^?پس جو بادل پر بَیٹھا تھا اُس نے اپنی دَرانتی زمِین پر ڈال دی اور زمِین کی فصل کَٹ گئی۔a];پِھر ایک اَور فرِشتہ نے مَقدِس سے نِکل کر اُس بادِل پر بَیٹھے ہُوئے سے بڑی آواز کے ساتھ پُکار کر کہا کہ اپنی درانتی چلا کر کاٹ کیونکہ کاٹنے کا وقت آ گیا ۔ اِس لِئے کہ زمِین کی فصل بُہت پَک گئی۔/\Wپِھر مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید بادِل ہے اور اُس بادِل پر آدم زاد کی مانِند کوئی بَیٹھا ہے جِس کے سر پر سونے کا تاج اور ہاتھ میں تیز دَرانتی ہے۔z[m پِھر مَیں نے آسمان میں سے یہ آواز سُنی کہ لِکھ! مُبارک ہیں وہ مُردے جو اَب سے خُداوند میں مَرتے ہیں ۔ رُوح فرماتا ہے بیشک! کیونکہ وہ اپنی مِحنتوں سے آرام پائیں گے اور اُن کے اَعمال اُن کے ساتھ ساتھ ہوتے ہیں۔FZ مُقدّسوں یعنی خُدا کے حُکموں پر عمل کرنے والوں اور یِسُوع پر اِیمان رکھنے والوں کے صبر کا یِہی مَوقع ہے۔6Ye اور اُن کے عذاب کا دُھواں ابدُالآباد اُٹھتا رہے گا اور جو اُس حَیوان اور اُس کے بُت کی پرستِش کرتے ہیں اور جو اُس کے نام کی چھاپ لیتے ہیں اُن کو رات دِن چَین نہ مِلے گا۔,XQ وہ خُدا کے قہر کی اُس خالِص مَے کو پِئے گا جو اُس کے غضب کے پِیالے میں بھری گئی ہے اور پاک فرِشتوں کے سامنے اور برّہ کے سامنے آگ اور گندھک کے عذاب میں مُبتلا ہو گا۔'WG پِھراِن کے بعد ایک اور تِیسرے فرِشتہ نے آ کر بڑی آواز سے کہا کہ جو کوئی اُس حَیوان اور اُس کے بُت کی پرستِش کرے اور اپنے ماتھے یا اپنے ہاتھ پر اُس کی چھاپ لے لے۔V7پِھر اِس کے بعد ایک اَور دُوسرا فرِشتہ یہ کہتا ہُؤا آیا کہ گِر پڑا ۔ وہ بڑا شہر بابل گِر پڑا جِس نے اپنی حرام کاری کی غضب ناک مَے تمام قَوموں کو پِلائی ہے۔XU)اور اُس نے بڑی آواز سے کہا کہ خُدا سے ڈرو اور اُس کی تمجِید کرو کیونکہ اُس کی عدالت کا وقت آ پُہنچا ہے اور اُسی کی عِبادت کرو جِس نے آسمان اور زمِین اور سمُندر اور پانی کے چشمے پَیدا کِئے۔VT%پِھر مَیں نے ایک اَور فرِشتہ کو آسمان کے بِیچ میں اُڑتے ہُوئے دیکھا جِس کے پاس زمِین کے رہنے والوں کی ہر قَوم اور قبِیلہ اور اَہلِ زُبان اور اُمّت کے سُنانے کے لِئے اَبدی خُوش خبری تھی۔tSaاور اُن کے مُنہ سے کبھی جُھوٹ نہ نِکلا تھا ۔ وہ بے عَیب ہیں۔Rیہ وہ ہیں جو عَورتوں کے ساتھ آلُودہ نہیں ہُوئے بلکہ کُنوارے ہیں ۔ یہ وہ ہیں جو برّہ کے پِیچھے پِیچھے چلتے ہیں ۔ جہاں کہِیں وہ جاتا ہے ۔ یہ خُدا اور برّہ کے لِئے پہلے پَھل ہونے کے واسطے آدمِیوں میں سے خرِید لِئے گئے ہیں۔dQAوہ تخت کے سامنے اور چاروں جان داروں اور بزُرگوں کے آگے گویا ایک نیا گِیت گا رہے تھے اور اُن ایک لاکھ چَوالِیس ہزار شخصوں کے سِوا جو دُنیا میں سے خرِید لِئے گئے تھے کوئی اُس گِیت کو نہ سِیکھ سکا۔#P?اور مُجھے آسمان پر سے ایک اَیسی آواز سُنائی دی جو زور کے پانی اور بڑی گرج کی سی آواز تھی اور جو آواز مَیں نے سُنی وہ اَیسی تھی جَیسے بربط نواز بربط بجاتے ہوں۔TO #پِھر مَیں نے نِگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ وہ برّہ صِیُّو ن کے پہاڑ پر کھڑا ہے اور اُس کے ساتھ ایک لاکھ چَوالِیس ہزار شخص ہیں جِن کے ماتھے پر اُس کا اور اُس کے باپ کا نام لِکھا ہُؤا ہے۔hNI حِکمت کا یہ مَوقع ہے ۔ جو سمجھ رکھتا ہے وہ اِس حَیوان کا عدد گِن لے کیونکہ وہ آدمی کا عدد ہے اور اُس کا عدد چھ سَو چھیاسٹھ ہے۔NM تاکہ اُس کے سِوا جِس پر نِشان یعنی اُس حَیوان کا نام یا اُس کے نام کا عدد ہو اَور کوئی خرِید و فروخت نہ کر سکے۔dLA اور اُس نے سب چھوٹے بڑوں دَولت مندوں اور غرِیبوں ۔ آزادوں اور غُلاموں کے دہنے ہاتھ یا اُن کے ماتھے پر ایک ایک چھاپ کرا دی۔5Kc اور اُسے اُس حَیوان کے بُت میں رُوح پُھونکنے کا اِختیار دِیا گیا تاکہ وہ حَیوان کا بُت بولے بھی اور جِتنے لوگ اُس حَیوان کے بُت کی پرستِش نہ کریں اُن کو قتل بھی کرائے۔>Ju اور زمِین کے رہنے والوں کو اُن نِشانوں کے سبب سے جِن کے اُس حَیوان کے سامنے دِکھانے کا اُس کو اِختیار دِیا گیا تھا اِس طرح گُمراہ کر دیتا تھا کہ زمِین کے رہنے والوں سے کہتا تھا کہ جِس حَیوان کے تلوار لگی تھی اور وہ زِندہ ہو گیا اُس کا بُت بناؤ۔@Iy اور وہ بڑے بڑے نِشان دِکھاتا تھا ۔ یہاں تک کہ آدمِیوں کے سامنے آسمان سے زمِین پر آگ نازِل کر دیتا تھا۔:Hm اور یہ پہلے حَیوان کا سارا اِختیار اُس کے سامنے کام میں لاتا تھا اور زمِین اور اُس کے رہنے والوں سے اُس پہلے حَیوان کی پرستِش کراتا تھا جِس کا زخِم کاری اچھّا ہو گیا تھا۔gGG پِھر مَیں نے ایک اَور حَیوان کو زمِین میں سے نِکلتے ہُوئے دیکھا ۔ اُس کے برّہ کے سے دو سِینگ تھے اور اژدہا کی طرح بولتا تھا۔F/ جِس کو قَید ہونے والی ہے وہ قَید میں پڑے گا ۔ جو کوئی تلوار سے قتل کرے گا وہ ضرُور تلوار سے قتل کِیا جائے گا۔ مُقدّسوں کے صبر اور اِیمان کا یِہی مَوقع ہے۔2E_ جِس کے کان ہوں وہ سُنے۔D اور زمِین کے وہ سب رہنے والے جِن کے نام اُس برّہ کی کِتابِ حیات میں لِکھے نہیں گئے جو بنایِ عالم کے وقت سے ذبح ہُؤا ہے اُس حَیوان کی پرستِش کریں گے۔ C  اور اُسے یہ اِختیار دِیا گیا کہ مُقدّسوں سے لڑے اور اُن پر غالِب آئے اور اُسے ہر قبِیلہ اور اُمّت اور اہلِ زُبان اور قَوم پر اِختیار دِیا گیا۔qB[ اوراُس نے خُدا کی نِسبت کُفر بَکنے کے لِئے مُنہ کھولا کہ اُس کے نام اور اُس کے خَیمہ یعنی آسمان کے رہنے والوں کی نِسبت کُفر بَکے۔bA= اور بڑے بول بولنے اور کُفر بَکنے کے لِئے اُسے ایک مُنہ دِیا گیا اور اُسے بیالِیس مہِینے تک کام کرنے کا اِختیار دِیا گیا۔o@W اور چُونکہ اُس اژدہا نے اپنا اِختیار اُس حَیوان کو دے دِیا تھا اِس لِئے اُنہوں نے اژدہا کی پرستِش کی اور اُس حَیوان کی بھی یہ کہہ کر پرستِش کی کہ اِس حَیوان کی مانِند کَون ہے؟ کَون اُس سے لڑ سکتا ہے؟۔:?m اور مَیں نے اُس کے سروں میں سے ایک پر گویا زخَم کاری لگا ہُؤا دیکھا مگر اُس کا زخَم کاری اچھّا ہو گیا اور ساری دُنیا تعجُّب کرتی ہُوئی اُس حَیوان کے پِیچھے پِیچھے ہو لی۔5>c اور جو حَیوان مَیں نے دیکھا اُس کی شکل تیندوے کی سی تھی اور پاؤں رِیچھ کے سے اور مُنہ بَبر کا سا اور اُس اژدہا نے اپنی قُدرت اور اپنا تخت اور بڑا اِختیار اُسے دے دِیا۔x= k اور سمُندر کی ریت پر جا کھڑا ہُؤا ۔ اور مَیں نے ایک حَیوان کو سمُندر میں سے نِکلتے ہُوئے دیکھا ۔ اُس کے دَس سِینگ اور سات سر تھے اور اُس کے سِینگوں پر دَس تاج اور اُس کے سروں پر کُفر کے نام لِکھے ہُوئے تھے۔< اور اژدہا کو عَورت پر غُصّہ آیا اور اُس کی باقی اَولاد سے جو خُدا کے حُکموں پر عمل کرتی ہے اور یِسُوع کی گواہی دینے پر قائِم ہے لڑنے کو گیا۔K; مگر زمِین نے اُس عَورت کی مدد کی اور اپنا مُنہ کھول کر اُس ندی کو پی لِیا جو اژدہا نے اپنے مُنہ سے بہائی تھی۔6:e اور سانپ نے اُس عَورت کے پِیچھے اپنے مُنہ سے ندی کی طرح پانی بہایا تاکہ اُس کو اِس ندی سے بہا دے۔I9  اور اُس عَورت کو بڑے عُقاب کے دو پر دِئے گئے تاکہ سانپ کے سامنے سے اُڑ کر بیابان میں اپنی اُس جگہ پُہنچ جائے جہاں ایک زمانہ اور زمانوں اور آدھے زمانہ تک اُس کی پروَرِش کی جائے گی۔58c اور جب اژدہا نے دیکھا کہ مَیں زمِین پر گِرا دِیا گیا ہُوں تو اُس عَورت کو ستایا جو بیٹا جنی تھی۔Y7+ پس اَے آسمانو اور اُن کے رہنے والو خُوشی مناؤ! اَے خُشکی اور تری تُم پر افسوس! کیونکہ اِبلِیس بڑے قہر میں تُمہارے پاس اُتر کر آیا ہے ۔ اِس لِئے کہ جانتا ہے کہ میرا تھوڑا ہی سا وقت باقی ہے۔6 اور وہ برّہ کے خُون اور اپنی گواہی کے کلام کے باعِث اُس پر غالِب آئے اور اُنہوں نے اپنی جان کو عزِیز نہ سمجھا ۔ یہاں تک کہ مَوت بھی گوارا کی۔E5 پِھر مَیں نے آسمان پر سے یہ بڑی آواز آتی سُنی کہ اب ہمارے خُدا کی نجات اور قُدرت اور بادشاہی اور اُس کے مسِیح کا اِختیار ظاہِر ہُؤا کیونکہ ہمارے بھائِیوں پر اِلزام لگانے والا جو رات دِن ہمارے خُدا کے آگے اُن پر اِلزام لگایا کرتا ہے گِرا دِیا گیا۔G4 اور وہ بڑا اژدہا یعنی وُہی پُرانا سانپ جو اِبلِیس اور شَیطان کہلاتا ہے اور سارے جہان کو گُمراہ کر دیتا ہے زمِین پر گِرا دِیا گیا اور اُس کے فرِشتے بھی اُس کے ساتھ گِرا دِئے گئے۔}3s لیکن غالِب نہ آئے اور اِس کے بعد آسمان پر اُن کے لِئے جگہ نہ رہی۔\21 پِھر آسمان پر لڑائی ہُوئی ۔ مِیکائیل اور اُس کے فرِشتے اژدہا سے لڑنے کو نِکلے اور اژدہا اور اُس کے فرِشتے اُن سے لڑے۔1/ اور وہ عَورت اُس بیابان کو بھاگ گئی جہاں خُدا کی طرف سے اُس کے لِئے ایک جگہ تیّار کی گئی تھی تاکہ وہاں ایک ہزار دو سَو ساٹھ دِن تک اُس کی پروَرِش کی جائے۔0 اور وہ بیٹا جنی یعنی وہ لڑکا جو لوہے کے عَصا سے سب قَوموں پر حُکومت کرے گااور اُس کا بچّہ یکایک خُدا اور اُس کے تخت کے پاس تک پُہنچا دِیا گیا۔7/g اور اُس کی دُم نے آسمان کے تِہائی سِتارے کھینچ کر زمِین پر ڈال دِئے اور وہ اژدہا اُس عَورت کے آگے جا کھڑا ہُؤا جو جننے کو تھی تاکہ جب وہ جنے تو اُس کے بچّے کو نِگل جائے۔g.G پِھرایک اَور نِشان آسمان پر دِکھائی دِیا یعنی ایک بڑا لال اژدہا ۔ اُس کے سات سر اور دس سِینگ تھے اور اُس کے سروں پر سات تاج۔- وہ حامِلہ تھی اور دردِ زِہ میں چِلاّتی تھی اور بچّہ جَننے کی تکلِیف میں تھی۔., W پِھر آسمان پر ایک بڑا نِشان دِکھائی دِیا یعنی ایک عَورت نظر آئی جو آفتاب کو اوڑھے ہُوئے تھی اور چاند اُس کے پاؤں کے نِیچے تھا اور بارہ سِتاروں کا تاج اُس کے سر پر۔W+' اور خُدا کا جو مَقدِس آسمان پر ہے وہ کھولا گیا اور اُس کے مَقدِس میں اُس کے عہد کا صندُوق دِکھائی دِیا اور بِجلِیاں اور آوازیں اور گرجیں پَیدا ہُوئیں اور بَھونچال آیا اور بڑے اَولے پڑے۔A*{ اور قَوموں کو غُصّہ آیا اور تیرا غضب نازِل ہُؤا اور وہ وقت آ پُہنچا ہے کہ مُردوں کا اِنصاف کِیا جائے اور تیرے بَندوں نبیوں اور مُقدّسوں اور اُن چھوٹے بڑوں کو جو تیرے نام سے ڈرتے ہیں اَجر دِیا جائے اور زمِین کے تباہ کرنے والوں کو تباہ کِیا جائے۔) اور یہ کہا کہ اَے خُداوند خُدا ۔ قادِرِ مُطلِق! جو ہے اور جو تھا ۔ ہم تیرا شُکر کرتے ہیں کیونکہ تُو نے اپنی بڑی قُدرت کو ہاتھ میں لے کر بادشاہی کی۔J(  اور چَوبِیسوں بزُرگوں نے جو خُدا کے سامنے اپنے اپنے تخت پر بَیٹھے تھے مُنہ کے بل گِر کر خُدا کو سِجدہ کِیا۔Y'+ اور جب ساتوِیں فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو آسمان پر بڑی آوازیں اِس مضمُون کی پَیدا ہُوئیں کہ دُنیا کی بادشاہی ہمارے خُداوند اور اُس کے مسِیح کی ہو گئی اور وہ ابدُالآباد بادشاہی کرے گا۔u&c دُوسرا افسوس ہو چُکا ۔ دیکھو تِیسرا افسوس جلد ہونے والا ہے۔%7 پِھر اُسی وقت ایک بڑا بَھونچال آ گیا اور شہر کا دَسواں حِصّہ گِر گیا اور اُس بَھونچال سے سات ہزار آدمی مَرے اور باقی ڈر گئے اور آسمان کے خُدا کی تمجِید کی۔$ اور اُنہیں آسمان پر سے ایک بُلند آوازسُنائی دی کہ یہاں اُوپر آ جاؤ ۔ پس وہ بادل پر سوار ہو کر آسمان پر چڑھ گئے اور اُن کے دُشمن اُنہیں دیکھ رہے تھے۔#7 اور ساڑھے تِین دِن کے بعد خُدا کی طرف سے اُن میں زِندگی کی رُوح داخِل ہُوئی اور وہ اپنے پاؤں کے بل کھڑے ہو گئے اور اُن کے دیکھنے والوں پر بڑا خَوف چھا گیا۔3"_ اور زمِین کے رہنے والے اُن کے مَرنے سے خُوشی منائیں گے اور شادِیانے بجائیں گے اور آپس میں تُحفے بھیجیں گے کیونکہ اِن دونوں نبیوں نے زمِین کے رہنے والوں کو ستایا تھا۔!3 اور اُمّتوں اور قبِیلوں اور اہلِ زُبان اور قَوموں میں سے لوگ اُن کی لاشوں کو ساڑھے تِین دِن تک دیکھتے رہیں گے اور اُن کی لاشوں کو قبر میں نہ رکھنے دیں گے۔  اور اُن کی لاشیں اُس بڑے شہر کے بازار میں پڑی رہیں گی جو رُوحانی اِعتبار سے سدُوم اور مِصر کہلاتا ہے ۔ جہاں اُن کا خُداوند بھی مصلُوب ہُؤا تھا۔b= جب وہ اپنی گواہی دے چُکیں گے تو وہ حَیوان جو اتھاہ گڑھے سے نِکلے گا اُن سے لڑ کر اُن پر غالِب آئے گا اور اُنکو مارڈالے گا۔W' اُن کواِختیار ہے کہ آسمان کو بند کر دیں تاکہ اُن کی نبُوّت کے زمانہ میں پانی نہ برسے اور پانِیوں پر اِختیار ہے کہ اُنہیں خُون بنا ڈالیں اور جِتنی دفعہ چاہیں زمِین پر ہر طرح کی آفت لائیں۔D اور اگر کوئی اُنہیں ضرر پُہنچانا چاہتا ہے تو اُن کے مُنہ سے آگ نِکل کر اُن کے دُشمنوں کو کھا جاتی ہے اور اگر کوئی اُنہیں ضرر پُہنچانا چاہے گا تو وہ ضرُور اِسی طرح مارا جائے گا۔"= یہ وُہی زَیتُون کے دو درخت اور دو چراغ دان ہیں جو زمِین کے خُداوند کے سامنے کھڑے ہیں۔H  اور مَیں اپنے دو گواہوں کو اِختیار دُوں گا اور وہ ٹاٹ اوڑھے ہُوئے ایک ہزار دو سَو ساٹھ دِن نبُوّت کریں گے۔7 اور اُس صِحن کو جو مَقدِس کے باہر ہے خارِج کر دے اور اُسے نہ ناپ کیونکہ وہ غَیر قَوموں کو دے دِیا گیا ہے ۔ وہ مُقدّس شہر کو بیالِیس مہِینے تک پامال کریں گی۔   اور مُجھے عصا کی مانِند ایک ناپنے کی لکڑی دی گئی اور کِسی نے کہا کہ اُٹھ کر خُدا کے مَقدِس اور قُربان گاہ اور اُس میں کے عِبادت کرنے والوں کو ناپ۔V% اور مُجھ سے کہا گیا کہ تُجھے بُہت سی اُمّتوں اور قَوموں اور اہلِ زُبان اور بادشاہوں پر پِھر نبُوّت کرنا ضرُور ہے۔% پس مَیں وہ چھوٹی کِتاب اُس فرِشتہ کے ہاتھ سے لے کر کھا گیا ۔ وہ میرے مُنہ میں تو شہد کی طرح مِیٹھی لگی مگر جب مَیں اُسے کھا گیا تو میرا پیٹ کڑوا ہو گیا۔G تب مَیں نے اُس فرِشتہ کے پاس جا کر کہا کہ یہ چھوٹی کِتاب مُجھے دے دے ۔ اُس نے مُجھ سے کہا کہ لے اِسے کھا لے ۔ یہ تیرا پیٹ تو کڑوا کر دے گی مگر تیرے مُنہ میںشہد کی طرح مِیٹھی لگے گی۔W' اور جِس آواز دینے والے کو مَیں نے آسمان پر بولتے سُنا تھا اُس نے پِھر مُجھ سے مُخاطِب ہو کر کہا کہ جا ۔ اُس فرِشتہ کے ہاتھ میں سے جو سمُندر اور خُشکی پر کھڑا ہے وہ کُھلی ہُوئی کِتاب لے لے۔H  بلکہ ساتوِیں فرِشتہ کی آواز دینے کے زمانہ میں جب وہ نرسِنگا پُھونکنے کو ہو گا تو خُدا کا پَوشِیدہ مطلَب اُس خُوشخبری کے مُوافِق جو اُس نے اپنے بندوں نبیوں کو دی تھی پُورا ہو گا۔yk اور جو ابدُالآباد زِندہ رہے گا اور جِس نے آسمان اور اُس کے اندر کی چِیزیں اور زمِین اور اُس کے اُوپر کی چِیزیں اور سمُندر اور اُس کے اندر کی چِیزیں پَیدا کی ہیں اُس کی قَسم کھا کر کہا کہ اب اور دیر نہ ہو گی۔E اور جِس فرِشتہ کو مَیں نے سمُندر اور خُشکی پر کھڑے دیکھا تھا اُس نے اپنا دہنا ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھایا۔`9 اور جب گرج کی ساتوں آوازیں سُنائی دے چُکِیں تو مَیں نے لِکھنے کا اِرادہ کِیا اور آسمان پر سے یہ آواز آتی سُنی کہ جو باتیں گرج کی اِن سات آوازوں سے سُنی ہیں اُن کو پوشِیدہ رکھ اور تحرِیر نہ کر۔B} اور اَیسی بڑی آواز سے چِلاّیا جَیسے ببَر دھاڑتا ہے اور جب وہ چِلّایا تو گرج کی سات آوازیں سُنائی دِیں۔]3 اور اُس کے ہاتھ میں ایک چھوٹی سی کُھلی ہُوئی کِتاب تھی ۔ اُس نے اپنا دہنا پاؤں تو سمُندر پر رکھّا اور بایاں خُشکی پر۔P  پِھر مَیں نے ایک اَور زور آور فرِشتہ کو بادل اوڑھے ہُوئے آسمان سے اُترتے دیکھا ۔ اُس کے سر پر دھَنک تھی اور اُس کا چِہرہ آفتاب کی مانِند تھا اور اُس کے پاؤں آگ کے سُتُونوں کی مانِند۔ 9 اور جو خُون اور جادُوگری اور حرام کاری اور چوری اُنہوں نے کی تھی اُن سے تَوبہ نہ کی۔- S اور باقی آدمِیوں نے جو اِن آفتوں سے نہ مَرے تھے اپنے ہاتھوں کے کاموں سے تَوبہ نہ کی کہ شیاطِین کی اور سونے اور چاندی اور پِیتل اور پتّھر اور لکڑی کی مُورتوں کی پرستِش کرنے سے باز آتے جو نہ دیکھ سکتی ہیں نہ سُن سکتی ہیں ۔ نہ چل سکتی ہیں۔8 i کیونکہ اُن گھوڑوں کی طاقت اُن کے مُنہ اور اُن کی دُموں میں تھی ۔ اِس لِئے کہ اُن کی دُمیں سانپوں کی مانِند تِھیں اور دُموں میں سر بھی تھے ۔ اُن ہی سے وہ ضرر پُہنچاتے تھے۔E  اِن تِینوں آفتوں یعنی اُس آگ اور دُھوئیں اور گندھک سے جو اُن کے مُنہ سے نِکلتی تھی تِہائی آدمی مارے گئے۔n U اور مُجھے اِس رویا میں گھوڑے اور اُن کے اَیسے سوار دِکھائی دِئے جِن کے بکتر آگ اور سُنبُل اور گندھک کے سے تھے اور اُن گھوڑوں کے سر بَبر کے سے تھے اور اُن کے مُنہ سے آگ اور دُھواں اور گندھک نِکلتی تھی۔   اور فَوجوں کے سوار شُمار میں بِیس کروڑ تھے ۔ مَیں نے اُن کا شُمار سُنا۔s_ پس وہ چاروں فرِشتے کھول دِئے گئے جو خاص گھڑی اور دِن اور مہِینے اور برس کے لِئے تِہائی آدمِیوں کے مار ڈالنے کو تیّار کِئے گئے تھے۔|q کہ اُس چھٹے فرِشتہ سے جِس کے پاس نرسِنگا تھا کوئی کہہ رہا ہے کہ بڑے دریا یعنی فرا ت کے پاس جو چار فرِشتے بندھے ہُوئے ہیں اُنہیں کھول دے۔kO اور جب چھٹے فرِشتہ نے نرسِنگا پُھونکا تو مَیں نے اُس سُنہری قُربان گاہ کے سِینگوں میں سے جو خُدا کے سامنے ہے اَیسی آواز سُنی۔ پہلا افسوس تو ہو چُکا ۔ دیکھو اِس کے بعد دو افسوس اَور ہونے والے ہیں۔?w اتھاہ گڑھے کا فرِشتہ اُن پر بادشاہ تھا ۔ اُس کا نام عِبرانی میں ابدّ و ن اور یُونانی میں اپُلّیون ہے۔~u اور اُن کی دُمیں بِچُّھوؤں کی سی تِھیں اور اُن میں ڈنک بھی تھے اور اُن کی دُموں میں پانچ مہِینے تک آدمِیوں کو ضرر پُہنچانے کی طاقت تھی۔lQ اور اُن کے پاس لوہے کے سے بکتر تھے اور اُن کے پَروں کی آواز اَیسی تھی جَیسے رتھوں اور بہت سے گھوڑوں کی جو لڑائی میں دَوڑتے ہوں۔\1 اور بال عَورتوں کے سے تھے اور دانت بَبر کے سے۔ w[~}||{Uz&yxwov,uDsrqpomlkkiiCgfedcba`j_^r]\[ZYXWV,TT S(R"QP?NMLJI\HGFrEDCBA@?= q[mاور پِھر رات نہ ہو گی اور وہ چراغ اور سُورج کی روشنی کے مُحتاج نہ ہوں گے کیونکہ خُداوند خُدا اُن کو رَوشن کرے گا اور وہ ابدُالآباد بادشاہی کریں گے۔l%اور وہ اُس کا مُنہ دیکھیں گے اور اُس کا نام اُن کے ماتھوں پر لِکھا ہُؤا ہو گا۔Ekاور پِھر لَعنت نہ ہو گی اور خُدا اور بَرّہ کا تخت اُس شہر میں ہو گا اور اُس کے بندے اُس کی عِبادت کریں گے۔j/اور دَریا کے وارپار زِندگی کا درخت تھا ۔ اُس میں بارہ قِسم کے پَھل آتے تھے اور ہر مہِینے میں پَھلتا تھا اور اُس درخت کے پتّوں سے قَوموں کو شِفا ہوتی تھی۔ i پِھر اُس نے مُجھے بَلّور کی طرح چمکتا ہُؤا آبِ حیات کا ایک دریا دِکھایا جو خُدا اور برّہ کے تخت سے نِکل کر اُس شہر کی سڑک کے بِیچ میں بہتا تھا۔5hcاور اُس میں کوئی ناپاک چِیز یا کوئی شخص جو گِھنَونے کام کرتا یا جُھوٹی باتیں گھڑتا ہے ہرگِز داخِل نہ ہو گا مگر وُہی جِن کے نام برّہ کی کِتابِ حیات میں لِکھے ہُوئے ہیں۔gyاور لوگ قَوموں کی شان و شَوکت اور عِزّت کا سامان اُس میں لائیں گے۔f}اور اُس کے دروازے دِن کو ہرگِز بند نہ ہوں گے (اور رات وہاں نہ ہو گی)۔Je اور قَومیں اُس کی رَوشنی میں چلیں پِھریں گی اور زمِین کے بادشاہ اپنی شان و شَوکت کا سامان اُس میں لائیں گے۔ndUاور اُس شہر میں سُورج یا چاند کی رَوشنی کی کُچھ حاجت نہیں کیونکہ خُدا کے جلال نے اُسے رَوشن کر رکھّا ہے اور برّہ اُس کا چراغ ہے۔Kcاور مَیں نے اُس میں کوئی مَقدِس نہ دیکھا اِس لِئے کہ خُداوند خُدا قادِرِ مُطلِق اور برّہ اُس کا مَقدِس ہیں۔_b7اور بارہ دروازے بارہ موتِیوں کے تھے ۔ ہر دروازہ ایک موتی کا تھا اور شہر کی سڑک شفّاف شِیشہ کی مانِند خالِص سونے کی تھی۔2a]پانچوِیں عقِیق کی ۔ چھٹی لَعل کی ۔ ساتوِیں سُنہرے پتّھر کی ۔ آٹھوِیں فِیروزہ کی ۔ نوِیں زبرجد کی ۔ دسوِیں یمنی کی ۔ گیارھوِیں سنگِ سُنبلی کی اور بارھوِیں یاقُوت کی۔`%اور اُس شہر کی شہر پناہ کی بُنیادیں ہر طرح کے جواہِرسے آراستہ تِھیں ۔ پہلی بُنیاد یشب کی تھی ۔ دُوسری نِیلم کی ۔ تِیسری شب چراغ کی ۔ چَوتھی زمُرّد کی۔>_uاور اُس کی شہر پناہ کی تعمِیر یشب کی تھی اور شہر اَیسے خالِص سونے کا تھا جو شفّاف شِیشہ کی مانِند ہو۔L^اور اُس نے اُس کی شہر پناہ کو آدمی کی یعنی فرِشتہ کی پَیمایش کے مُطابِق ناپا تو ایک سَو چَوالِیس ہاتھ نِکلی۔N]اور وہ شہر چَوکور واقِع ہُؤا تھا اور اُس کی لمبائی چَوڑائی کے برابر تھی ۔ اُس نے شہر کو اُس گز سے ناپا تو بارہ ہزار فرلانگ نِکلا ۔ اُس کی لمبائی اور چَوڑائی اور اُونچائی برابر تھی۔|\qاور جو مُجھ سے کہہ رہا تھا اُس کے پاس شہر اور اُس کے دروازوں اور اُس کی شہر پناہ کے ناپنے کے لِئے ایک پَیمایش کا آلہ یعنی سونے کا گز تھا۔?[wاور اُس شہر کی شہر پناہ کی بارہ بُنیادیں تِھیں اور اُن پر برّہ کے بارہ رسُولوں کے بارہ نام لِکھے تھے۔SZ تِین دروازے مشرِق کی طرف تھے ۔ تِین دروازے شِمال کی طرف ۔ تِین دروازے جنُوب کی طرف اور تِین دروازے مغرِب کی طرف۔ Y9 اور اُس کی شہر پناہ بڑی اور بُلند تھی اور اُس کے بارہ دروازے اور دروازوں پر بارہ فرِشتے تھے اور اُن پر بنی اِسرائیل کے بارہ قبِیلوں کے نام لِکھے ہُوئے تھے۔NX اُس میں خُدا کا جلال تھا اور اُس کی چَمک نِہایت قِیمتی پتّھر یعنی اُس یشب کی سی تھی جو بَلّور کی طرح شفّاف ہو۔lWQ اور وہ مُجھے رُوح میں ایک بڑے اور اُونچے پہاڑ پر لے گیا اور شہرِ مُقدّس یروشلِیم کو آسمان پر سے خُدا کے پاس سے اُترتے دِکھایا۔DV پِھر اُن سات فرِشتوں میں سے جِن کے پاس سات پِیالے تھے اور وہ پِچھلی سات آفتوں سے بھرے ہُوئے تھے ایک نے آ کر مُجھ سے کہا اِدھر آ ۔ مَیں تُجھے دُلہن یعنی برّہ کی بِیوی دِکھاؤُں۔eUCمگر بُزدِلوں اور بے اِیمانوں اور گِھنَونے لوگوں اور خُونِیوں اور حرام کاروں اور جادُوگروں اور بُت پرستوں اور سب جُھوٹوں کا حِصّہ آگ اور گندھک سے جَلنے والی جِھیل میں ہو گا ۔ یہ دُوسری مَوت ہے۔4Taجو غالِب آئے وُہی اِن چِیزوں کا وارِث ہو گا اور مَیں اُس کا خُدا ہُوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا۔S+پِھر اُس نے مُجھ سے کہا یہ باتیں پُوری ہو گئِیں ۔مَیں الفااور اومیگایعنی اِبتدا اور اِنتِہا ہُوں ۔ مَیں پیاسے کو آبِ حیات کے چشمہ سے مُفت پِلاؤُں گا۔Rاور جو تخت پر بَیٹھا ہُؤا تھا اُس نے کہا دیکھ مَیں سب چِیزوں کو نیا بنا دیتا ہُوں ۔ پِھر اُس نے کہا لِکھ لے کیونکہ یہ باتیں سچ اور برحق ہیں۔}Qsاور وہ اُن کی آنکھوں کے سب آنسُو پونچھ دے گا ۔ اِس کے بعد نہ مَوت رہے گی اور نہ ماتم رہے گا ۔ نہ آہ و نالہ نہ درد ۔ پہلی چِیزیں جاتی رہیِں۔P}پِھر مَیں نے تخت میں سے کِسی کو بُلند آواز سے یہ کہتے سُنا کہ دیکھ خُدا کا خَیمہ آدمِیوں کے درمِیان ہے اور وہ اُن کے ساتھ سکُونت کرے گا اور وہ اُس کے لوگ ہوں گے اور خُدا آپ اُن کے ساتھ رہے گااور اُن کا خُدا ہو گا۔(OIپِھر مَیں نے شہرِ مُقدّس نئے یروشلِیم کو آسمان پرسے خُدا کے پاس سے اُترتے دیکھا اور وہ اُس دُلہن کی مانِند آراستہ تھا جِس نے اپنے شَوہر کے لِئے سِنگار کِیا ہو۔]N 5پِھر مَیں نے ایک نئے آسمان اور نئی زمِین کو دیکھا کیونکہ پہلا آسمان اور پہلی زمِین جاتی رہی تھی اور سمُندر بھی نہ رہا۔ M9اور جِس کِسی کا نام کِتابِ حیات میں لِکھا ہُؤا نہ مِلا وہ آگ کی جِھیل میں ڈالا گیا۔ L9پِھر مَوت اور عالَمِ ارواح آگ کی جِھیل میں ڈالے گئے ۔ یہ آگ کی جِھیل دُوسری مَوت ہے۔;Ko اور سمُندر نے اپنے اندر کے مُردوں کو دے دِیا اور مَوت اور عالَمِ ارواح نے اپنے اندر کے مُردوں کو دے دِیا اور اُن میں سے ہر ایک کے اَعمال کے مُوافِق اُس کا اِنصاف کِیا گیا۔7Jg پِھر مَیں نے چھوٹے بڑے سب مُردوں کو اُس تخت کے سامنے کھڑے ہُوئے دیکھا اور کِتابیں کھولی گئِیں ۔ پِھر ایک اَور کِتاب کھولی گئی یعنی کِتابِ حیات اور جِس طرح اُن کِتابوں میں لِکھا ہُؤا تھا اُن کے اَعمال کے مُطابِق مُردوں کا اِنصاف کِیا گیا۔ I پِھر مَیں نے ایک بڑا سفید تخت اور اُس کو جو اُس پر بَیٹھا ہُؤا تھا دیکھا جِس کے سامنے سے زمِین اور آسمان بھاگ گئے اور اُنہیں کہِیں جگہ نہ مِلی۔,HQ اور اُن کا گُمراہ کرنے والا اِبلِیس آگ اور گندھک کی اُس جِھیل میں ڈالا جائے گا جہاں وہ حَیوان اور جُھوٹا نبی بھی ہو گا اور وہ رات دِن ابدُالآباد عذاب میں رہیں گے۔G+ اور وہ تمام زمِین پر پَھیل جائیں گی اور مُقدّسوں کی لشکرگاہ اور عزِیز شہر کو چاروں طرف سے گھیر لیں گی اور آسمان پر سے آگ نازِل ہو کر اُنہیں کھا جائے گی۔#F?اور اُن قَوموں کو جو زمِین کی چاروں طرف ہوں گی یعنی جوج و ماجوج کو گُمراہ کر کے لڑائی کے لِئے جمع کرنے کو نِکلے گا ۔ اُن کا شُمار سمُندر کی ریت کے برابر ہو گا۔Eاور جب ہزار برس پُورے ہو چُکیں گے تو شَیطان قَید سے چھوڑ دِیا جائے گا۔NDمُبارک اور مُقدّس وہ ہے جو پہلی قِیامت میں شرِیک ہو ۔ اَیسوں پر دُوسری مَوت کا کُچھ اِختیار نہیں بَلکہ وہ خُدا اور مسِیح کے کاہِن ہوں گے اور اُس کے ساتھ ہزار برس تک بادشاہی کریں گے۔%CCاور جب تک یہ ہزار برس پُورے نہ ہو لِئے باقی مُردے زِندہ نہ ہُوئے ۔ پہلی قِیامت یِہی ہے۔zBmپِھر مَیں نے تخت دیکھے اور لوگ اُن پر بَیٹھ گئے اور عدالت اُن کے سپُرد کی گئی اور اُن کی رُوحوں کو بھی دیکھا جِن کے سر یِسُوع کی گواہی دینے اور خُدا کے کلام کے سبب سے کاٹے گئے تھے اور جِنہوں نے نہ اُس حَیوان کی پرستِش کی تھی نہ اُس کے بُت کی اور نہ اُس کی چھاپ اپنے ماتھے اور ہاتھوں پر لی تھی ۔ وہ زِندہ ہو کر ہزار برس تک مسِیح کے ساتھ بادشاہی کرتے رہے۔NAاور اُسے اتھاہ گڑھے میں ڈال کر بند کر دِیا اور اُس پر مُہر کر دی تاکہ وہ ہزار برس کے پُورے ہونے تک قَوموں کو پِھر گُمراہ نہ کرے ۔ اِس کے بعد ضرُور ہے کہ تھوڑے عرصہ کے لِئے کھولا جائے۔3@_اُس نے اُس اَژدہا یعنی پُرانے سانپ کو جو اِبلِیس اور شَیطان ہے پکڑ کر ہزار برس کے لِئے باندھا۔K? پِھر مَیں نے ایک فرِشتہ کو آسمان سے اُترتے دیکھا جِس کے ہاتھ میں اتھاہ گڑھے کی کُنجی اور ایک بڑی زنجِیر تھی۔`>9اور باقی اُس گھوڑے کے سوار کی تلوار سے جو اُس کے مُنہ سے نِکلتی تھی قتل کِئے گئے اور سب پرِندے اُن کے گوشت سے سیر ہو گئے۔W='اور وہ حَیوان اور اُس کے ساتھ وہ جُھوٹا نبی پکڑا گیا جِس نے اُس کے سامنے اَیسے نِشان دِکھائے تھے جِن سے اُس نے حَیوان کی چھاپ لینے والوں اور اُس کے بُت کی پرستِش کرنے والوں کو گُمراہ کِیا تھا ۔ وہ دونوں آگ کی اُس جِھیل میں زِندہ ڈالے گئے جو گندھک سے جَلتی ہے۔|<qپِھر مَیں نے اُس حَیوان اور زمِین کے بادشاہوں اور اُن کی فَوجوں کو اُس گھوڑے کے سوار اور اُس کی فَوج سے جنگ کرنے کے لِئے اِکٹّھے دیکھا۔`;9تاکہ تُم بادشاہوں کا گوشت اور فَوجی سرداروں کا گوشت اور زورآوروں کا گوشت اور گھوڑوں اور اُن کے سواروں کا گوشت اور سب آدمِیوں کا گوشت کھاؤ ۔ خواہ آزاد ہوں خواہ غُلام خواہ چھوٹے ہوں خواہ بڑے۔W:'پِھر مَیں نے ایک فرِشتہ کو آفتاب پر کھڑے ہُوئے دیکھا اور اُس نے بڑی آواز سے چِلاّ کر آسمان میں کے سب اُڑنے والے پرِندوں سے کہا آؤ ۔ خُدا کی بڑی ضِیافت میں شرِیک ہونے کے لِئے جمع ہو جاؤ۔49aاور اُس کی پوشاک اور ران پر یہ نام لِکھا ہُؤا ہے بادشاہوں کا بادشاہ اور خُداوندوں کا خُداوند۔L8اور قَوموں کے مارنے کے لِئے اُس کے مُنہ سے ایک تیز تَلوار نِکلتی ہے اور وہ لوہے کے عصا سے اُن پر حُکومت کرے گا اور قادِرِ مُطلِق خُدا کے سخت غضب کی مَے کے حَوض میں انگُور رَوندے گا۔Q7اور آسمان کی فَوجیں سفید گھوڑوں پر سوار اور سفید اور صاف مہِین کتانی کپڑے پہنے ہُوئے اُس کے پِیچھے پِیچھے ہیں۔!6; اور وہ خُون کی چِھڑکی ہُوئی پوشاک پہنے ہُوئے ہے اور اُس کا نام کلامِ خُدا کہلاتا ہے۔5y اور اُس کی آنکھیں آگ کے شُعلے ہیں اور اُس کے سر پر بُہت سے تاج ہیں اور اُس کا ایک نام لِکھا ہُؤا ہے جِسے اُس کے سِوا اَور کوئی نہیں جانتا۔F4 پِھر مَیں نے آسمان کو کھُلا ہُؤا دیکھا اور کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید گھوڑا ہے اور اُس پر ایک سوار ہے جو سچّا اور برحق کہلاتا ہے اور وہ راستی کے ساتھ اِنصاف اور لڑائی کرتا ہے۔L3 اور مَیں اُسے سِجدہ کرنے کے لِئے اُس کے پاؤں پر گِرا ۔ اُس نے مُجھ سے کہا کہ خبردار! اَیسا نہ کر ۔ مَیں بھی تیرا اور تیرے اُن بھائِیوں کا ہم خِدمت ہُوں جو یِسُوع کی گواہی دینے پر قائِم ہیں ۔ خُدا ہی کو سِجدہ کر کیونکہ یِسُو ع کی گواہی نبُوّت کی رُوح ہے۔2} اور اُس نے مُجھ سے کہا لِکھ ۔مُبارک ہیں وہ جو بّرہ کی شادی کی ضِیافت میں بُلائے گئے ہیں ۔ پِھر اُس نے مُجھ سے کہا یہ خُدا کی سچّی باتیں ہیں۔1اور اُس کو چمک دار اورصاف مہِین کتانی کپڑا پہننے کا اِختیار دِیا گیا کیونکہ مہِین کتانی کپڑے سے مُقدّس لوگوں کی راست بازی کے کام مُراد ہیں۔ 0 آؤ ہم خُوشی کریں اور نِہایت شادمان ہوں اور اُس کی تمجِید کریں ۔ اِس لِئے کہ برّہ کی شادی آ پُہنچی اور اُس کی بِیوی نے اپنے آپ کو تیّار کر لِیا۔5/cپِھر مَیں نے بڑی جماعِت کی سی آواز اور زور کے پانی کی سی آواز اور سخت گرجوں کی سی آواز سُنی کہ ہلّلُویاہ! اِس لِئے کہ خُداوند ہمارا خُدا قادِرِ مُطلِق بادشاہی کرتا ہے۔N.اور تخت میں سے یہ آواز نِکلی کہ اَے اُس سے ڈرنے والے بندو خواہ چھوٹے ہو خواہ بڑے! تُم سب ہمارے خُدا کی حمد کرو۔-اور چَوبِیسوں بزُرگوں اور چاروں جان داروں نے گِر کر خُدا کو سِجدہ کِیا جو تخت پر بَیٹھا تھا اور کہا آمِین ۔ ہلّلُویاہ!۔ برّہ کی شادی کی دعوت2,]پِھر دُوسری بار اُنہوں نے ہلّلُویاہ کہا اور اُس کے جَلنے کا دُھواں ابدُالآباد اُٹھتا رہے گا۔G+کیونکہ اُس کے فَیصلے راست اور دُرست ہیں اِس لِئے کہ اُس نے اُس بڑی کسبی کا اِنصاف کِیا جِس نے اپنی حرام کاری سے دُنیا کو خراب کِیا تھا اور اُس سے اپنے بندوں کے خُون کا بدلہ لِیا۔}* uاِن باتوں کے بعد مَیں نے آسمان پر گویا بڑی جماعت کو بُلند آواز سے یہ کہتے سُنا کہ ہلّلُویاہ! نجات اور جلال اور قُدرت ہمارے خُدا ہی کی ہے۔)'اور نبیوں اور مُقدّسوں اور زمِین کے اَور سب مقتُولوں کا خُون اُس میں پایا گیا۔n(Uاور چراغ کی رَوشنی تُجھ میں پِھر کبھی نہ چمکے گی اور تُجھ میں دُلہے اور دُلہن کی آواز پِھر کبھی نہ سُنائی دے گی کیونکہ تیرے سَوداگر زمِین کے امِیر تھے اور تیری جادُوگری سے سب قَومیں گُمراہ ہو گئِیں۔0'Yاور بربط نوازوں اور مُطرِبوں اور بانسلی بجانے والوں اور نرسِنگا پُھونکنے والوں کی آواز پِھر کبھی تُجھ میں نہ سُنائی دے گی اور کِسی پیشہ کا کارِی گر تُجھ میں پِھر کبھی پایا نہ جائے گا اور چکّی کی آواز تُجھ میں پِھر کبھی نہ سُنائی دے گی۔f&Eپِھر ایک زورآور فرِشتہ نے بڑی چکّی کے پاٹ کی مانِندایک پتّھر اُٹھایا اور یہ کہہ کر سمُندر میں پھینک دِیا کہ بابل کا بڑا شہر بھی اِسی طرح زور سے گِرایا جائے گا اور پِھر کبھی اُس کا پتہ نہ مِلے گا۔b%=اَے آسمان اور اَے مُقدّسو اور رسُولو اور نبیو ! اُس پر خُوشی کرو کیونکہ خُدا نے اِنصاف کر کے اُس سے تُمہارا بدلہ لے لِیا۔d$Aاور اپنے سَروں پر خاک ڈالیں گے اور روتے ہُوئے اور ماتم کرتے ہُوئے چِلاّ چِلاّ کر کہیں گے افسوس! افسوس! وہ بڑا شہر جِس کی دَولت سے سمُندر کے سب جہاز والے دَولت مند ہو گئے گھڑی ہی بھر میں اُجڑ گیا۔Z#-جب اُس کے جَلنے کا دُھواں دیکھیں گے تو دُور کھڑے ہُوئے چِلاّئیں گے اور کہیں گے کَونسا شہر اِس بڑے شہر کی مانِند ہے؟۔"wگھڑی ہی بھر میں اُس کی اِتنی بڑی دَولت برباد ہو گئی اور سب ناخُدا اور جہاز کے سب مُسافِر اور ملاّح اور اَور جِتنے سمُندر کا کام کرتے ہیں۔!{اور کہیں گے افسوس! افسوس! وہ بڑا شہر جو مہِین کتانی اور ارغوانی اور قِرمزی کپڑے پہنے ہُوئے اور سونے اور جواہِر اور موتِیوں سے آراستہ تھا!۔` 9اِن چِیزوں کے سَوداگر جو اُس کے سبب سے مال دار بن گئے تھے اُس کے عذاب کے خَوف سے دُور کھڑے ہُوئے روئیں گے اور غم کریں گے۔fEاب تیرے دِل پسند میوے تیرے پاس سے دُور ہو گئے اور سب لذِیذ اور تُحفہ چِیزیں تُجھ سے جاتی رہیں ۔ اب وہ ہرگِز ہاتھ نہ آئیں گی۔/W اور دارچینی اور مصالِح اور عُود اور عِطر اور لُبان اور مَے اور تیل اور مَیدہ اور گیہُوں اور مویشی اور بھیڑیں اور گھوڑے اور گاڑِیاں اور غُلام اور آدمِیوں کی جانیں۔L اور وہ مال یہ ہے سونا ۔ چاندی ۔ جواہِر ۔ موتی اور مہِین کتانی اور ارغوانی اور ریشمی اور قِرمزی کپڑے اور ہر طرح کی خُوشبُودار لکڑِیاں اور ہاتھی دانت کی طرح طرح کی چِیزیں اور نِہایت بیش قِیمت لکڑی اور پِیتل اور لوہے اور سنگِ مَرمَر کی طرح طرح کی چِیزیں۔>u اور دُنیاکے سَوداگر اُس کے لِئے روئیں گے اور ماتم کریں گے کیونکہ اب کوئی اُن کا مال نہیں خرِیدنے کا۔yk اور اُس کے عذاب کے ڈر سے دُور کھڑے ہُوئے کہیں گے اَے بڑے شہر! اَے بابل ! اَے مضبُوط شہر! افسوس! افسوس! گھڑی ہی بھر میں تُجھے سزا مِل گئی۔ اور اُس کے ساتھ حرام کاری اور عیّاشی کرنے والے زمِین کے بادشاہ جب اُس کے جلنے کا دُھواں دیکھیں گے تو اُس کے لِئے روئیں گے اور چھاتی پٹیں گے۔)Kاِس لِئے اُس پر ایک ہی دِن میں آفتیں آئیں گی یعنی مَوت اور غم اور کال اور وہ آگ میں جلا کر خاک کر دی جائے گی کیونکہ اُس کا اِنصاف کرنے والا خُداوند خُدا قَوّی ہے۔b=جِس قدر اُس نے اپنے آپ کو شاندار بنایا اور عیّاشی کی تھی اُسی قدر اُس کو عذاب اور غم میں ڈال دو کیونکہ وہ اپنے دِل میں کہتی ہے کہ مَیں ملِکہ ہو بَیٹھی ہُوں ۔ بیوہ نہیں اور کبھی غم نہ دیکُھوں گی۔جَیسا اُس نے کِیا وَیسا ہی تُم بھی اُس کے ساتھ کرو اور اُسے اُس کے کاموں کا دو چند بدلہ دو ۔ جِس قدر اُس نے پِیالہ بھرا تُم اُس کے لِئے دُگنا بھر دو۔#?کیونکہ اُس کے گُناہ آسمان تک پُہنچ گئے ہیں اور اُس کی بدکارِیاں خُدا کو یاد آگئی ہیں۔Kپِھر مَیں نے آسمان میں کِسی اَور کو یہ کہتے سُنا کہ اَے میری اُمّت کے لوگو! اُس میں سے نِکل آؤ تاکہ تُم اُس کے گُناہوں میں شرِیک نہ ہو اور اُس کی آفتوں میں سے کوئی تُم پر نہ آ جائے۔b=کیونکہ اُس کی حرام کاری کی غضب ناک مَے کے باعِث تمام قَومیں گِر گئی ہیں اور زمِین کے بادشاہوں نے اُس کے ساتھ حرام کاری کی ہے اور دُنیا کے سَوداگر اُس کے عَیش و عِشرت کی بدَولت دَولت مند ہو گئے۔&Eاُس نے بڑی آواز سے چِلاّ کر کہا کہ گِر پڑا ۔ بڑا شہر بابل گِر پڑا اور شَیاطِین کا مَسکن اور ہر ناپاک رُوح کا اڈّا اور ہر ناپاک اور مکرُوہ پرِندہ کا اڈّا ہو گیا۔n Wاِن باتوں کے بعد مَیں نے ایک اَور فرِشتہ کو آسمان پر سے اُترتے دیکھا جِسے بڑا اِختیار تھا اور زمِین اُس کے جلال سے رَوشن ہو گئی۔ 9اور وہ عَورت جِسے تُو نے دیکھا وہ بڑا شہر ہے جو زمِین کے بادشاہوں پر حُکومت کرتا ہے۔4aکیونکہ خُدا اُن کے دِلوں میں یہ ڈالے گا کہ وہ اُسی کی رایٔ پر چلیں اور جب تک کہ خُدا کی باتیں پُوری نہ ہو لیں وہ مُتّفِق ُالرای ہو کر اپنی بادشاہی اُس حَیوان کو دے دیں۔-Sاور جو دَس سِینگ تُو نے دیکھے وہ اور حَیوان اُس کسبی سے عداوت رکھّیں گے اور اُسے بیکس اور ننگا کر دیں گے اور اُس کا گوشت کھا جائیں گے اور اُسکو آگ میں جلا ڈالیں گے۔c?پِھر اُس نے مُجھ سے کہا کہ جو پانی تُو نے دیکھے جِن پرکسبی بَیٹھی ہے وہ اُمّتیں اور گُروہ اور قَومیں اور اَہلِ زُبان ہیں۔W 'وہ برّہ سے لڑیں گے اور برّہ اُن پر غالِب آئے گا کیونکہ وہ خُداوندوں کا خُداوند اور بادشاہوں کا بادشاہ ہے اورجو بُلائے ہُوئے اور برگُزیدہ اور وفادار اُس کے ساتھ ہیں وہ بھی غالِب آئیں گے۔ / اِن سب کی ایک ہی رایٔ ہو گی اور وہ اپنی قُدرت اور اِختیار اُس حَیوان کو دے دیں گے۔' G اور وہ دَس سِینگ جو تُو نے دیکھے دَس بادشاہ ہیں ۔ ابھی تک اُنہوں نے بادشاہی نہیں پائی مگر اُس حَیوان کے ساتھ گھڑی بھر کے واسطے بادشاہوں کا سا اِختیار پائیں گے۔@ y اور جو حَیوان پہلے تھا اور اب نہیں وہ آٹھواں ہے اور اُن ساتوں میں سے پَیدا ہُؤا اور ہلاکت میں پڑے گا۔~ u اور وہ سات بادشاہ بھی ہیں پانچ تو ہو چُکے ہیں اور ایک مَوجُود ہے اور ایک ابھی آیا نہیں اور جب آئے گا تو کُچھ عرصہ تک اُس کا رہنا ضرُور ہے۔B} یِہی مَوقع ہے اُس ذِہن کا جِس میں حِکمت ہے ۔ وہ ساتوں سر سات پہاڑ ہیں ۔ جِن پر وہ عَورت بَیٹھی ہُوئی ہے۔ یہ جو تُو نے حَیوان دیکھا یہ پہلے تو تھا مگر اب نہیں ہے اور آیندہ اتھاہ گڑھے سے نِکل کر ہلاکت میں پڑے گا اور زمِین کے رہنے والے جِن کے نام بِنایِ عالَم کے وقت سے کِتابِ حیات میں لِکھے نہیں گئے اِس حَیوان کا یہ حال دیکھ کر کہ پہلے تھا اور اب نہیں اور پِھر مَوجُود ہو جائے گا تعجُّب کریں گے۔%Cاُس فرِشتہ نے مُجھ سے کہا تُو حَیران کیوں ہو گیا؟ مَیں اِس عَورت اور اُس حَیوان کا جِس پر وہ سوار ہے اور جِس کے سات سَر اور دس سِینگ ہیں تُجھے بھید بتاتا ہُوں۔q[اور مَیں نے اُس عَورت کو مُقدّسوں کا خُون اور یِسُوع کے شہِیدوں کا خُون پِینے سے متوالا دیکھا اور اُسے دیکھ کر سخت حَیران ہُؤا۔A{اور اُس کے ماتھے پر یہ نام لِکھا ہُؤا تھا ۔ راز ۔ بڑا شہر بابل ۔ کسبِیوں اور زمِین کی مکرُوہات کی ماں۔b=یہ عَورت ارغوانی اور قِرمزی لِباس پہنے ہُوئے اور سونے اور جواہِراور موتِیوں سے آراستہ تھی اور ایک سونے کا پِیالہ مکرُوہات یعنی اُس کی حرام کاری کی ناپاکیوں سے بھرا ہُؤا اُس کے ہاتھ میں تھا۔Dپس وہ مُجھے رُوح میں جنگل کو لے گیا ۔ وہاں مَیں نے قِرمزی رنگ کے حَیوان پر جو کُفر کے ناموں سے لِپا ہُؤا تھا اور جِس کے سات سر اور دس سِینگ تھے ایک عَورت کو بَیٹھے ہُوئے دیکھا۔c?اور جِس کے ساتھ زمِین کے بادشاہوں نے حرام کاری کی تھی اور زمِین کے رہنے والے اُس کی حرام کاری کی مَے سے متوالے ہو گئے تھے۔> wاور اُن ساتوں فرِشتوں میں سے جِن کے پاس سات پِیالے تھے ایک نے آ کر مُجھ سے یہ کہا کہ اِدھر آ ۔ مَیں تُجھے اُس بڑی کسبی کی سزا دِکھاؤُں جو بُہت سے پانِیوں پر بَیٹھی ہُوئی ہے۔!;اور آسمان سے آدمِیوں پر مَن مَن بھر کے بڑے بڑے اَولے گِرے اور چُونکہ یہ آفت نِہایت سخت تھی اِس لِئے لوگوں نے اَولوں کی آفت کے باعِث خُدا کی نِسبت کُفر بَکا۔v~eاور ہر ایک ٹاپُو اپنی جگہ سے ٹل گیا اور پہاڑوں کا پتہ نہ لگا۔}اور اُس بڑے شہر کے تِین ٹُکڑے ہو گئے اور قَوموں کے شہر گِر گئے اور بڑے شہر بابل کی خُدا کے ہاں یاد ہُوئی تاکہ اُسے اپنے سخت غضب کی مَے کا جام پِلائے۔*|Mپِھر بِجلِیاں اور آوازیں اور گرجیں پَیدا ہُوئیں اور ایک اَیسا بڑا بَھونچال آیا کہ جب سے اِنسان زمِین پر پَیدا ہُوئے اَیسا بڑا اور سخت بَھونچال کبھی نہ آیا تھا۔={sاور ساتویں نے اپنا پِیالہ ہوا پر اُلٹا اور مَقدِس کے تخت کی طرف سے بڑے زور سے یہ آواز آئی کہ ہو چُکا۔zاور اُنہوں نے اُن کو اُس جگہ جمع کِیا جِس کا نام عِبرانی میں ہرمِجّدون ہے۔ y(دیکھو مَیں چور کی طرح آتا ہُوں ۔ مُبارک وہ ہے جو جاگتا ہے اور اپنی پَوشاک کی حِفاظت کرتا ہے تاکہ ننگا نہ پِھرے اور لوگ اُس کی برہنگی نہ دیکھیں)۔.xUیہ شَیاطِین کی نِشان دِکھانے والی رُوحیں ہیں جو قادِرِ مُطلق خُدا کے روزِ عظِیم کی لڑائی کے واسطے جمع کرنے کے لِئے ساری دُنیا کے بادشاہوں کے پاس نِکل کر جاتی ہیں۔ w پِھر مَیں نے اُس اَژدہا کے مُنہ سے اور اُس حَیوان کے مُنہ سے اور اُس جُھوٹے نبی کے مُنہ سے تِین ناپاک رُوحیں مینڈکوں کی صُورت میں نِکلتے دیکھیں۔ p~}|{zyyxwvuttsPrqHph}Iخُداوند یِسُو ع کا فضل مُقدّسوں کے ساتھ رہے ۔ آمِین۔E|جو اِن باتوں کی گواہی دیتا ہے وہ یہ کہتا ہے کہ بیشک مَیں جلد آنے والا ہُوں ۔ آمِین ۔اَے خُداوند یِسُوع آ۔9{kاور اگر کوئی اِس نبُوّت کی کِتاب کی باتوں میں سے کُچھ نِکال ڈالے تو خُدا اُس زِندگی کے درخت اور مُقدّس شہر میں سے جِن کا اِس کِتاب میں ذِکر ہے اُس کا حِصّہ نِکال ڈالے گا۔Hz مَیں ہر ایک آدمی کے آگے جو اِس کِتاب کی نبُوّت کی باتیں سُنتا ہے گواہی دیتا ہُوں کہ اگر کوئی آدمی اُن میں کُچھ بڑھائے تو خُدا اِس کِتاب میں لِکھی ہُوئی آفتیں اُس پر نازِل کرے گا۔Ryاور رُوح اور دُلہن کہتی ہیں آ اور سُننے والا بھی کہے آ ۔ اور جوپیاسا ہو وہ آئے اور جو کوئی چاہے آبِ حیات مُفت لے۔5xcمُجھ یِسُوع نے اپنا فرِشتہ اِس لِئے بھیجا کہ کلِیسیاؤں کے بارے میں تُمہارے آگے اِن باتوں کی گواہی دے ۔ مَیں داؤُد کی اَصل و نسل اور صُبح کا چمکتا ہُؤا سِتارہ ہُوں۔cw?مگر کُتّے اور جادُوگر اور حرام کار اور خُونی اور بُت پَرست اور جُھوٹی بات کا ہر ایک پسند کرنے اور گھڑنے والا باہر رہے گا۔sv_مُبارک ہیں وہ جو اپنے جامے دھوتے ہیں کیونکہ زِندگی کے درخت کے پاس آنے کا اِختیار پائیں گے اور اُن دروازوں سے شہر میں داخِل ہوں گے۔ru] مَیں الفااور اومیگا۔ اَوّل و آخِر ۔ اِبتدا و اِنتہا ہُوں۔%tC دیکھ مَیں جلد آنے والا ہُوں اور ہر ایک کے کام کے مُوافِق دینے کے لِئے اَجر میرے پاس ہے۔s3 جو بُرائی کرتا ہے وہ بُرائی ہی کرتا جائے اور جو نجِس ہے وہ نجِس ہی ہوتا جائے اور جو راست باز ہے وہ راست بازی ہی کرتا جائے اور جو پاک ہے وہ پاک ہی ہوتا جائے۔3r_ پِھر اُس نے مُجھ سے کہا اِس کِتاب کی نبُوّت کی باتوں کو پَوشِیدہ نہ رکھّ کیونکہ وقت نزدِیک ہے۔q5 اُس نے مُجھ سے کہا خبردار! اَیسا نہ کر ۔ مَیں بھی تیرا اور تیرے بھائی نبیوں اور اِس کِتاب کی باتوں پر عمل کرنے والوں کا ہم خِدمت ہُوں ۔ خُدا ہی کو سِجدہ کر۔=psمَیں وُہی یُوحنّا ہُوں جو اِن باتوں کو سُنتا اور دیکھتا تھا اور جب مَیں نے سُنا اور دیکھا تو جِس فرِشتہ نے مُجھے یہ باتیں دِکھائیں مَیں اُس کے پاؤں پر سِجدہ کرنے کو گِرا۔1o[اور دیکھ مَیں جلد آنے والا ہُوں ۔ مُبارک ہے وہ جو اِس کِتاب کی نبُوّت کی باتوں پر عمل کرتا ہے۔Xn)پِھر اُس نے مُجھ سے کہا یہ باتیں سچ اور برحق ہیں چُنانچہ خُداوند نے جو نبیوں کی رُوحوں کا خُدا ہے اپنے فرِشتہ کو اِس لِئے بھیجا کہ اپنے بندوں کو وہ باتیں دِکھائے جِن کا جلد ہونا ضرُور ہے۔ {ri`WNE<3*!~~~~~~~~~~~~~~~~t~j~`~V~L~B~8~.~$~~~}}}}}}}}}}}}}}{}q}g}]}S}I}?}5}+}!}} }||||||||||||||x|n|d|Z|P|F|<|2|(||| |{{{{{{{{{{{{{{u{k{a{W{M{C{9{/{${{{zzzzzzzzzzzzzuzjz_zTzIz>z3z(zzzyyyyyyyyyyyyyyynycyXyMyBy7y,y!yy yxxxxxxxxxxxx}xrxgx\xQxFx;x0x%xxxwwwwwwwwwwwwwvwkw`wUwJw?w4w)wwwvvvvvvvvvvvvvzvovdvYvNvCv8v-v"vv vuuuuuuuuuuuu}urugu\uQuFu;u0u&uuutttttttttttttvtkt`tUtJt?t4t)tttssssssssssssszsosdsYsNsCs8s-s"ss srrrrrrrrrrrr~rsrhr]rRrGro3o(ooonnnnnnnnnnnnnxnmncnXnMnBn7n,n!nn nmmmmmmmmmmmm|mqmfm[mPmEm:m/m$mmmllllllllllllluljl_lTlIl>l3l(lllkkkkkkkkkkkkkxkmkbkXkMkBk7k,k!kk kjjjjjjjjjjjj}jrjgj\jQjFj;j0j%jjjiiiiiiiiiiiiiuiji_iTiIi>i3i(iiihhhhhhhhhhhhhyhnhchXhMhBh7h,h!hh hgggggggggggg}grggg\gQgFgc3c(cccbbbbbbbbbbbbbybnbcbXbMbBb7b,b!bb baaaaaaaaaaaa|aqaga\aQaFa;a0a%aaa`````````````u`j`_`T`I`>`3`(```_____________x_n_c_X_M_B_7_,_!__ _^^^^^^^^^^^^}^r^g^\^Q^F^;^0^%^^^]]]]]]]]]]]]]u]j]_]T]I]>]3](]]]\\\\\\\\\\\\\y\n\c\X\M\B\7\,\!\\ \[[[[[[[[[[[[|[q[f[[[P[E[:[/[%[[[ZZZZZZZZZZZZZuZjZ_ZTZIZ>Z3Z(ZZZYYYYYYYYYYYYYxYmYbYWYLYAY6Y+Y YY XXXXXXXXXXXXX|XqXfX[XPXEX:X/X$XXXWWWWWWWWWWWWWtWjW_WTWIW>W3W(WWWVVVVVVVVVVVVVyVnVcVXVMVBV7V,V!VV VUUUUUUUUUUUU|UqUfU[UPUEU;U0U%UUUTTTTTTTTTTTTTuTjT_TTTIT>T3T(TTTSSSSSSSSSSSSSySnScSXSMSBS7S,S!SS SRRRRRRRRRRRR|RqRfR[RPRER:R/R%RRRQQQQQQQQQQQQQuQjQ_QTQIQ>Q3Q(QQQPPPPPPPPPPPPPyPnPcPXPMPBP7P,P!PP POOOOOOOOOOOO|OqOfO[OQOFO;O0O%OOONNNNNNNNNNNNNuNjN_NUNJN?N4N)NNNMMMMMMMMMMMMMyMnMcMYMNMCM8M-M"MM MLLLLLLLLLLLL}LrLgL\LQLFL;L0L%LLLKKKKKKKKKKKKKuKjK_KTKIK>K3K(KKKJJJJJJJJJJJJJyJnJcJXJMJBJ7J,J!JJ JIIIIIIIIIIII|IqIfI[IPIFI;I0I%IIIHHHHHHHHHHHHHuHjH_HTHIH>H3H(HHHGGGGGGGGGGGGGyGnGcGXGMGBG7G,G!GG GFFFFFFFFFFFF|FqFfF\FQFFF;F0F%FFFEEEEEEEEEEEEEuEjE_ETEIE>E3E)EEEDDDDDDDDDDDDDyDnDcDXDMDBD7D,D!DD DCCCCCCCCCCCC}CrCgC\CQCFC;C0C%CCCBBBBBBBBBBBBBuBjB`BUBJB?B4B)BBBAAAAAAAAAAAAAyAoAdAYANACA8A-A"AA A@@@@@@@@@@@@}@r@g@\@Q@F@;@0@%@@@?????????????v?k?`?U?J???4?)???>>>>>>>>>>>>>>{>q>g>]>S>I>?>5>+>!>> >============~=s=h=]=R=G=<=1=&===<<<<<<<<<<<<737(7776666666666666x6m6b6W6L6A666+6 66 6555555555555|5q5f5[5P5E5:5/5$5554444444444444u4j4_4T4I4>434(4443333333333333x3m3b3W3L3B373,3!33 3222222222222}2r2g2\2Q2F2;202%2221111111111111u1j1_1T1I1>131(1110000000000000y0n0c0X0M0B070,0!00 0////////////}/r/g/\/Q/F/;/0/%///.............u.j.`.U.J.?.4.)...-------------y-n-c-X-M-B-8---"-- -,,,,,,,,,,,,},r,g,\,Q,F,;,0,%,,,+++++++++++++v+k+`+U+J+?+4+)+++*************z*o*d*Y*N*C*8*-*"** *))))))))))))~)s)h)])R)G)<)1)&)))(((((((((((((w(l(a(V(K(@(5(*((( '''''''''''''{'p'e'Z'O'D'9'.'#'' '&&&&&&&&&&&&~&s&h&]&R&G&<&1&&&&&%%%%%%%%%%%%%w%l%a%V%K%@%5%*%%% $$$$$$$$$$$$${$p$e$Z$O$D$9$.$#$$ $############~#s#h#^#S#H#=#2#'###"""""""""""""x"m"b"W"L"A"6"+" "" !!!!!!!!!!!!!{!p!e!Z!O!D!9!.!#!! !  t i ^ S H = 2 '   wlaVLA6+  {pf[PE:/$ti^SH=2'xmbWLA6+  {peZOD9.# ti^SH=2'wlaVK@5* {peZOD9/$ti^SH=2'xmbWLA6+  |qf[PE:/$ti^SH=3( # # # # # # #  # "# "" "! " " " " " " " " " " " " " " " " " " " " " " " " " " " " " " "  " ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! ! !  !  #  "  !                                                                      ~  }  |  {  z  y  x  w   v & u % t $ s # r " q ! p  o  n  m  l  k  j  i  h  g  f  e  d  c  b  a  `  _  ^  ]  \  [  Z  Y  X  W  V  U  T  S  R  Q   P . O - N , M + L * K ) J ( I ' H & G % F $ E # D " C ! B  A  @  ?  >  =  <  ;  :  9  8  7  6  5  4  3  2  1  0  /  .  -  ,  +  *  )  (  '  &  %  $  #   " + ! * )  (  '  &  %  $  #  "  !                                                                                % $ # " !                                        ( ' & % $ # " !                                                                !     ~ } | { z y x w v u t s r q p o  n  m  l  k  j i h g f e d c  b a ` _ ^ ] \ [ Z Y X W V U T S R Q P  O  N  M  L  K J I H G F E D  C $B #A "@ !?  > = < ; : 9 8 7 6 5 4 3 2 1 0 / . - ,  +  *  )  (  ' & % $ # " !                                                                                                                          $ # " !                                                                            ~ } | { z y x w v u t s r q p  o  n  m  l  k j i h g f e d  c  b  a  `  _  ^  ]  \  [  Z  Y  X  W  V  U  T  S  R  Q  P  O  N   M  3L  2K  1J  0I  /H  .G  -F  ,E  +D  *C  )B  (A  '@  &?  %>  $=  #<  ";  !:  9  8  7  6  5  4  3  2  1  0  /  .  -  ,  +  *  )  (  '  &  %  $  #  "  !                                                                                                 #  "  !                                                                                                                                                                     ~ } | { z  y x w v u t s r q p o  n  m  l  k  j i h g f e d c  b a ` _ ^ ] \ [ Z Y X W V U T S R Q P  O  N  M  L  K J I H G F E D  C B A @ ? > = < ; :  9  8  7  6  5 4 3 2 1 0 / .  - , + * ) ( ' & % $ # " !                                                                     2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2   2   2   2   2   2  2  2  2  2  2  2   2  1!  1   1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1   1   1   1   1   1  1  1  1  1  1  1   1  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0   0   0   0   0   0  0  0  0  0  0  0   0  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /   /   /   /   /   /  /  /  /  /  /  /   /  ."  .!  .   .  .  .  .  .  .  .  .  .  .  .  .  .~  .}  .|  .{  .z  .y  . x  . w  . v  . u  . t  .s  .r  .q  .p  .o  .n  .m   .l  -k  -j  -i  -h  -g  -f  -e  -d  -c  -b  -a  -`  -_  -^  -]  - \  - [  - Z  - Y  - X  -W  -V  -U  -T  -S  -R  -Q   -P  ,"O  ,!N  , M  ,L  ,K  ,J  ,I  ,H  ,G  ,F  ,E  ,D  ,C  ,B  ,A  ,@  ,?  ,>  ,=  ,<  ,;  , :  , 9  , 8  , 7  , 6  ,5  ,4  ,3  ,2  ,1  ,0  ,/   ,.  +"-  +!,  + +  +*  +)  +(  +'  +&  +%  +$  +#  +"  +!  +  +  +  +  +  +  +  +  +   +   +   +   +   +  +  +  +  +  +  +   +  *&  *%  *$  *#  *"  *!  *   *  *  *  *  *  *  *  *  *  *  *  *  *  *  *  *  *  *  *   *   *   *   *   *  *  *  *  *  *  *   *  )9  )8  )7  )6  )5  )4  )3  )2  )1  )0  )/  ).  )-  ),  )+  )*  ))  )(  )'  )&  )%  )$  )#  )"  )!  )   )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )   )   )   )   )   )  )  )  )  )  )  )   )  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (   (   (   (   (   (  (  (  (  (  (  (   (  '  '  '  '  '  '  '  '  '  '  '   '   '   '   '   '  '  '  '  '  '  '   '  &~  &}  &|  &{  &z  &y  &x  &w  &v  &u  &t  &s  &r  &q  &p  &o  &n  & m  & l  & k  & j  & i  &h  &g  &f  &e  &d  &c  &b   &a  %$`  %#_  %"^  %!]  % \  %[  %Z  %Y  %X  %W  %V  %U  %T  %S  %R  %Q  %P  %O  %N  %M  %L  %K  %J  % I  % H  % G  % F  % E  %D  %C  %B  %A  %@  %?  %>   %=  $+<  $*;  $):  $(9  $'8  $&7  $%6  $$5  $#4  $"3  $!2  $ 1  $0  $/  $.  $-  $,  $+  $*  $)  $(  $'  $&  $%  $$  $#  $"  $!  $  $  $   $   $   $   $   $  $  $  $  $  $  $   $  #  #  #  #  #  #  #  #  #  #  #  #  #  #  #  #  #   #   #   #   #   #  #  #  #  #  #  #   #  "  "  "  "  "  "  "  "  "  "  "  "  "  "  "  "  "  "  "   "   "   "   "   "  "  "  "  "  "  "   "  !  !  !  !  !  !  !  !   !   !   !   !   !  !  !  !  !  !  !   !                                                                   7  6  5  4  3  2  1  0  /  .  -  ,  +  *  )  (  '  &  %  $  #  "  !                           ~  }  |  {  z  y  x   w   v   u   t   s  r  q  p  o  n  m  l   k  +j  *i  )h  (g  'f  &e  %d  $c  #b  "a  !`   _  ^  ]  \  [  Z  Y  X  W  V  U  T  S  R  Q  P  O  N  M   L   K   J   I   H  G  F  E  D  C  B  A   @  #?  ">  !=   <  ;  :  9  8  7  6  5  4  3  2  1  0  /  .  -  ,  +  *   )   (   '   &   %  $  #  "  !                                                             .  -  ,  +  *  )  (  '  &  %  $  #  "  !                                                                         #  "  !                                                                         "  !                                                                         C  B  A  @  ?  >  =  <  ;  :  9  8  7  6  5  4  3  2  1  0  /  .~  -}  ,|  +{  *z  )y  (x  'w  &v  %u  $t  #s  "r  !q   p  o  n  m  l  k  j  i  h  g  f  e  d  c  b  a  `  _  ^   ]   \   [   Z   Y  X  W  V  U  T  S  R   Q  P  O  N  M  L  K  J   I   H   G   F   E  D  C  B  A  @  ?  >   =  <  ;  :  9  8  7  6  5  4  3  2   1   0   /   .   -  ,  +  *  )  (  '  &   %  "$  !#   "  !                                                                                                              &  %  $  #  "  !                                                                         !                                                                                                                                                                           ~  }  |  {  z  y  x  w   v   u   t   s   r  q  p  o  n  m  l  k   j  i  h  g  f  e  d  c  b  a  `  _   ^   ]   \   [   Z  Y  X  W  V  U  T  S   R  Q  P  O  N  M  L  K  J  I  H  G  F  E  D  C  B  A   @  ?  >  =  <  ;  :  9  8  7  6  5  4  3  2  1  0  /  .  -   ,  +  *  )  (  '  &  %  $  #  "  !                                                                                                                                                                                                                                                                                                                                ~  }  |  {  z  y  x   w   v   u   t   s  r  q  p  o  n  m  l  k  j  i  h  g  f  e  d  c  b  a  `  _  ^   ]   \   [   Z   Y  X  W  V  U  T  S  R  Q  P  O  N  M  L  K  J  I  H  G  F   E   D   C   B   A  @  ?  >  =  <  ;  :  9  8  7  6  5  4  3  2  1  0  /  .  -   ,   +   *   )   (  '  &  %  $  #  "  !                                                                |qf[PE:/$~~~~~~~~~~~~~u~j~_~T~I~>~3~(~~~}}}}}}}}}}}}}x}m}b}W}L}A}6},}!}} }||||||||||||||q|f|[|P|E|:|/|$|||{{{{{{{{{{{{{u{j{_{T{I{>{3{({{{zzzzzzzzzzzzzyznzczXzMzBz7z,z!zz zyyyyyyyyyyyy|yqyfy[yPyEy:y/y$yyyxxxxxxxxxxxxxuxjx_xTxIx>x3x(xxxwwwwwwwwwwwwwxwmwbwWwLwAw6w+w"wwwvvvvvvvvvvvvvvxvmvbvWvLvAv6v+v vv uuuuuuuuuuuuu|uqufu[uPuEu:u/u$uuutttttttttttttutjt_tTtIt>t3t(tttsssssssssssssysnscsXsMsBs7s,s!ss srrrrrrrrrrrr}rrrgr\rQrFr;r0r%rrrqqqqqqqqqqqqqvqkq`qUqJq?q4q)qqqpppppppppppppypnpcpXpMpBp7p,p!pp poooooooooooo}orogo\oQoFo;o0o%ooonnnnnnnnnnnnnunjn_nTnJn?n4n)nnnmmmmmmmmmmmmmymnmcmXmMmCm8m-m"mm mllllllllllll}lrlhl]lRlGle3e(eeedddddddddddddydndcdXdMdBd7d,d!dd dcccccccccccc}crcgc\cQcFc;c0c%cccbbbbbbbbbbbbbubjb_bTbIb>b4b)bbbaaaaaaaaaaaaazaoadaYaNaCa8a-a"aa a````````````}`r`g`\`Q`F`<`1`&```_____________v_k_`_U_J_?_4_)___^^^^^^^^^^^^^z^o^d^Y^N^C^8^-^"^^ ^]]]]]]]]]]]]~]s]h]]]R]G]<]1]&]]]\\\\\\\\\\\\\w\l\a\V\K\@\5\*\\\ [[[[[[[[[[[[[z[o[d[Y[N[C[8[-["[[ [ZZZZZZZZZZZZ~ZsZhZ]ZRZGZP3P(PPPOOOOOOOOOOOOOxOmObOWOLOAO6O+O OO NNNNNNNNNNNNN|NqNfN[NPNEN:N/N$NNNMMMMMMMMMMMMMtMiM^MSMHM=M2M'MMMLLLLLLLLLLLLLxLmLbLWLLLAL6L+L LL KKKKKKKKKKKKK{KpKeKZKOKDK9K.K#KK KJJJJJJJJJJJJJtJiJ^JSJHJ=J2J'JJJIIIIIIIIIIIIIwIlIaIVIKI@I6I+I II HHHHHHHHHHHHH{HpHeHZHOHDH9H.H#HHHGGGGGGGGGGGGGtGiG^GSGHG=G2G'GGGFFFFFFFFFFFFFwFlFaFVFKF@F5F*FFF EEEEEEEEEEEEEzEoEdEYENECE8E-E"EE EDDDDDDDDDDDD}DrDgD\DQDFD>>>>>>>>>>>~>s>i>^>S>H>=>2>'>>>=============w=l=a=V=K=@=5=*=== <<<<<<<<<<<<<{,3,(,,,+++++++++++++x+m+b+W+L+A+6+++ ++ *************{*p*e*Z*O*D*9*.*#** *)))))))))))))t)i)^)S)H)=)2)')))(((((((((((((x(m(b(W(L(A(6(+( (( '''''''''''''|'q'f'['P'E':'/'$'''&&&&&&&&&&&&&t&i&^&S&H&=&2&'&&&%%%%%%%%%%%%%x%m%b%W%L%A%6%,%!%% %$$$$$$$$$$$$|$q$f$[$P$E$:$/$$$$$#############t#i#^#S#H#=#2#'###"""""""""""""x"m"b"W"L"A"6"+" "" !!!!!!!!!!!!!{!p!e!Z!O!D!9!.!#!!!  t i ^ S H = 2 '   wlaVK@5* {peZOD9.# ~si^SH=2'wlaVK@5* {pg]SI?5+! wmcYOE;1' zodYNC8-" }rg\QF;0%vk`UJ?4)zodYNC8-" }rg\QF;0%vk`UJ?4) 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2 21 20 2/ 2. 2- 2, 2+ 2* 2) 2( 2' 2& 2% 2$ 2# 2" 2! 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2~ 2 } 2 | 2 { 2 z 2 y 2x 2w 2v 2u 2t 2s 2r  2q 2%p 2$o 2#n 2"m 2!l 2 k 2j 2i 2h 2g 2f 2e 2d 2c 2b 2a 2` 2_ 2^ 2] 2\ 2[ 2Z 2Y 2 X 2 W 2 V 2 U 2 T 2S 2R 2Q 2P 2O 2N 2M  2L  2.K  2-J  2,I  2+H  2*G  2)F  2(E  2'D  2&C  2%B  2$A  2#@  2"?  2!>  2 =  2<  2;  2:  29  28  27  26  25  24  23  22  21  20  2/  2.  2-  2,  2+  2 *  2 )  2 (  2 '  2 &  2%  2$  2#  2"  2!  2  2 2 ($  ($  ($  ($  ($  ($ ($ ($ ($ ($ ($ ($  ($ (#" (#! (#  (# (# (# (# (# (# (# (# (# (# (# (# (# (# (# (# (# (# (#  (#  (#  (#  (#  (# (# (# (# (# (# (#  (# (" (" (" (" (" (" (" (" (" (" (" (" (" (" (" (" ("  ("  ("  ("  ("  (" (" (" (" (" (" ("  (" (!8 (!7 (!6 (!5 (!4 (!3 (!2 (!1 (!0 (!/ (!. (!- (!, (!+ (!* (!) (!( (!' (!& (!% (!$ (!# (!" (!! (!  (! (! (! (! (! (! (! (! (! (! (! (! (! (! (! (! (! (! (!  (!  (!  (!  (!  (! (! (! (! (! (! (!  (! ( * ( ) ( ( ( ' ( & ( % ( $ ( # ( " ( ! (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  ( ~ ( } ( | ( { ( z ( y ( x ( w ( v ( u ( t ( s ( r ( q  ( p (6o (5n (4m (3l (2k (1j (0i (/h (.g (-f (,e (+d (*c ()b ((a ('` (&_ (%^ ($] (#\ ("[ (!Z ( Y (X (W (V (U (T (S (R (Q (P (O (N (M (L (K (J (I (H (G ( F ( E ( D ( C ( B (A (@ (? (> (= (< (;  (: (9 (8 (7 ( 6 ( 5 ( 4 ( 3 ( 2 (1 (0 (/ (. (- (, (+  (* (() ('( (&' (%& ($% (#$ ("# (!" ( ! ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( (  ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( (  ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( (  ( (A (@ (? (> (= (< (; (: (9 (8 (7 (6 (5 (4 (3 (2 (1 (0 (/ (. (- (, (+ (* () (( (' (& (% ($ (# (" (! (  ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( (  ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( (~ (} (| ({ (z  (y (x (w (v (u (t (s (r (q (p (o (n (m ( l ( k ( j ( i ( h (g (f (e (d (c (b (a  (` (_ (^ (] (\ ([ (Z (Y (X (W (V (U (T (S (R (Q (P (O ( N ( M ( L ( K ( J (I (H (G (F (E (D (C  (B ()A ((@ ('? (&> (%= ($< (#; (": (!9 ( 8 (7 (6 (5 (4 (3 (2 (1 (0 (/ (. (- (, (+ (* () (( (' (& ( % ( $ ( # ( " ( ! ( ( ( ( ( ( (  ( (# (" (! (  ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( (  ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( (  ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( (  ( (  ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( (  ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( (  ( (2 (1 (0 (/ (. (- (, (+ (* () (( (' (& (% ($ (# (" (! (  ( ( ( ( (~ (} (| ({ (z (y (x (w (v (u (t (s (r (q ( p ( o ( n ( m ( l (k (j (i (h (g (f (e  (d ()c ((b ('a (&` (%_ ($^ (#] ("\ (![ ( Z (Y (X (W (V (U (T (S (R (Q (P (O (N (M (L (K (J (I (H ( G ( F ( E ( D ( C (B (A (@ (? (> (= (<  (; (-: (,9 (+8 (*7 ()6 ((5 ('4 (&3 (%2 ($1 (#0 ("/ (!. ( - (, (+ (* () (( (' (& (% ($ (# (" (! ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( (  ( ( ! (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (   (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (   (  ( # ( " ( ! (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (   (  ( $ ( # ( " ( ! (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (   (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (  (   (  (~ (} (| ({ (z (y (x (w (v (u (t (s (r ( q ( p ( o ( n ( m (l (k (j (i (h (g (f  (e (Yd (Xc (Wb (Va (U` (T_ (S^ (R] (Q\ (P[ (OZ (NY (MX (LW (KV (JU (IT (HS (GR (FQ (EP (DO (CN (BM (AL (@K (?J (>I (=H (<G (;F (:E (9D (8C (7B (6A (5@ (4? (3> (2= (1< (0; (/: (.9 (-8 (,7 (+6 (*5 ()4 ((3 ('2 (&1 (%0 ($/ (#. ("- (!, ( + (* () (( (' (& (% ($ (# (" (! ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( (  ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( (  ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( (  ( (1 (0 (/ (. (- (, (+ (* () (( (' (& (% ($ (# (" (! (  ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( (  ( (3 (2 (1 (0 (/ (. (- (, (+ (* () (( (' (& (% ($ (# (" (! (  ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (~ (} (| ({ ( z ( y ( x ( w ( v (u (t (s (r (q (p (o  (n ("m (!l ( k (j (i (h (g (f (e (d (c (b (a (` (_ (^ (] (\ ([ (Z (Y ( X ( W ( V ( U ( T (S (R (Q (P (O (N (M  (L  (6K  (5J  (4I  (3H  (2G  (1F  (0E  (/D  (.C  (-B  (,A  (+@  (*?  ()>  ((=  ('<  (&;  (%:  ($9  (#8  ("7  (!6  ( 5  (4  (3  (2  (1  (0  (/  (.  (-  (,  (+  (*  ()  ((  ('  (&  (%  ($  (#  ( "  ( !  (   (   (   (  (  (  (  (  (  ( ( " !                                    . - , + * ) ( ' & % $ # " !                                  7 6 5 4 3 2 1 0 / . - , + * ) ( ' & % $ # " !                                                    ~  }  |  {  z  y   x , w + v * u ) t ( s ' r & q % p $ o # n " m ! l  k  j  i  h  g  f  e  d  c  b  a  `  _  ^  ]  \  [  Z  Y  X  W  V  U  T  S  R  Q  P  O  N  M   L ! K  J  I  H  G  F  E  D  C  B  A  @  ?  >  =  <  ;  :  9  8  7  6  5  4  3  2  1  0  /  .  -  ,   +  *  )  (  '  &  %  $  #  "  !                                                                      % $ # " !                                                                                  " !                                  !      ~  }  |  {  z  y  x  w  v  u  t  s  r  q  p  o  n  m  l  k  j  i  h  g  f  e  d  c   b 9 a 8 ` 7 _ 6 ^ 5 ] 4 \ 3 [ 2 Z 1 Y 0 X / W . V - U , T + S * R ) Q ( P ' O & N % M $ L # K " J ! I  H  G  F  E  D  C  B  A  @  ?  >  =  <  ;  :  9  8  7  6  5  4  3  2  1  0  /  .  -  ,  +  *   )  ; (  : '  9 &  8 %  7 $  6 #  5 "  4 !  3  2   1   0   /   .   -   ,   +   *   )   (   '   &   %   $   #   "   !                                                                                     /  .  -  ,  +  *  )  (  '  &  %  $  #  "  !                                                                                                                                         $ # " !           ~  }  |  {  z  y  x  w  v  u  t  s  r  q  p  o  n  m  l  k  j  i  h   g & f % e $ d # c " b ! a  `  _  ^  ]  \  [  Z  Y  X  W  V  U  T  S  R  Q  P  O  N  M  L  K  J  I  H  G  F  E  D  C  B   A  @  ?  >  =  <  ;  :  9  8  7  6  5  4  3  2  1  0  /  .  -  ,  +  *  )  (  '  &  %  $   #  "  !                                   #  "  !                                                                                                               (& (% ($ (# (" (! ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  ( '+ '* ') '( '' '& '% '$ '# '" '! ' ' ' ' ' ' ' ' ' ' '  ' ~ ' } ' | ' { ' z ' y ' x ' w ' v ' u ' t ' s ' r ' q ' p ' o ' n ' m ' l ' k  ' j & i & h & g & f & e & d & c & b & a & ` & _ & ^ & ] & \ & [ & Z & Y & X & W & V & U & T & S & R & Q & P & O & N & M & L  & K % J % I % H % G % F % E % D % C % B % A % @ % ? % > % = % < % ; % : % 9 % 8 % 7 % 6 % 5 % 4 % 3 % 2 % 1 % 0 % /  % . $& - $% , $$ + $# * $" ) $! ( $ ' $ & $ % $ $ $ # $ " $ ! $ $  $  $  $  $  $  $  $  $  $  $  $  $  $  $  $  $  $  $ $ $ $ $  $  ##  #"  #!  #  #  #  #  # # # # # # # # # # # # # # # # # # # 2 |rg\QF;0%~~~~~~~~~~~~~u~j~`~U~J~?~4~)~~~}}}}}}}}}}}}}y}n}c}X}M}C}8}-}"}} }||||||||||||}|r|h|]|R|G|<|1|&|||{{{{{{{{{{{{{v{k{`{U{J{?{4{*{{{ zzzzzzzzzzzzzzzozdzYzNzCz9z.z#zz zyyyyyyyyyyyy~ysyhy]yRyGys3s(sssrrrrrrrrrrrrryrnrcrXrMrBr7r,r!rr rqqqqqqqqqqqq}qrqgq\qQqFq;q0q%qqqpppppppppppppvpkp`pUpJp?p4p)pppooooooooooooozooodoYoNoCo8o-o"oo onnnnnnnnnnnn~nsnhn]nRnGnh3h(hhhgggggggggggggxgmgbgWgLgAg6g+g gg fffffffffffff{fpfefZfOfDf9f.f#fffeeeeeeeeeeeeeteie^eSeHe=e2e'eeedddddddddddddxdmdbdWdLdAd6d+d dd ccccccccccccc|cqcfc[cPcEc:c/c$cccbbbbbbbbbbbbbubjb_bTbIb>b3b(bbbaaaaaaaaaaaaaxamabaWaLaAa6a+a aa `````````````{`q`f`[`P`E`:`/`$```_____________t_i_^_S_H_=_3_(___^^^^^^^^^^^^^^u^k^a^W^M^C^9^/^%^^^]]]]]]]]]]]]]y]n]c]X]M]B]7],]!]] ]\\\\\\\\\\\\}\r\g\\\Q\F\<\1\&\\\[[[[[[[[[[[[[v[k[`[U[J[?[5[*[[[ ZZZZZZZZZZZZZ{ZpZeZZZOZDZ9Z.Z#ZZ ZYYYYYYYYYYYY~YsYiY^YSYHY=Y2Y'YYYXXXXXXXXXXXXXwXlXaXVXLXAX6X+X XX WWWWWWWWWWWWW{WpWeWZWOWDW9W.W#WW WVVVVVVVVVVVVVtViV^VSVHV=V2V'VVVUUUUUUUUUUUUUxUmUbUWULUAU6U+U UU TTTTTTTTTTTTT{TpTeTZTOTDT9T.T#TT TSSSSSSSSSSSSStSiS^SSSHS=S2S'SSSRRRRRRRRRRRRRxRmRbRWRLRAR6R+R RR QQQQQQQQQQQQQ|QqQfQ[QPQEQ:Q/Q$QQQPPPPPPPPPPPPPtPiP_PTPIP>P3P(PPPOOOOOOOOOOOOOyOnOcOXOMOBO7O,O!OO ONNNNNNNNNNNN|NqNfN[NPNEN:N/N$NNNMMMMMMMMMMMMMtMiM^MSMHM=M2M'MMMLLLLLLLLLLLLLyLnLcLXLMLBL7L,L!LL LKKKKKKKKKKKK}KrKgK\KQKFK;K0K%KKKJJJJJJJJJJJJJvJkJ`JUJJJ?J4J)JJJIIIIIIIIIIIIIyInIcIXIMIBI7I,I!II IHHHHHHHHHHHH|HrHgH\HQHFH;H0H%HHHGGGGGGGGGGGGGvGkG`GUGJG?G4G)GGGFFFFFFFFFFFFFyFnFcFXFMFBF7F,F"FF FEEEEEEEEEEEE}ErEgE\EQEFE;E0E%EEEDDDDDDDDDDDDDvDkD`DUDJD?D4D)DDDCCCCCCCCCCCCCzCoCdCYCNCCC8C-C"CC CBBBBBBBBBBBBBwBmBcBYBOBEB;B1B'BBB AAAAAAAAAAAAAA}AsAiA_AUAKAAA7A-A"AA A@@@@@@@@@@@@}@r@g@\@Q@F@;@1@&@@@?????????????v?k?`?U?J???4?)???>>>>>>>>>>>>>z>o>d>Y>N>C>8>->">> >============~=s=h=]=R=G=<=1=&===<<<<<<<<<<<<.3.(...-------------y-n-c-X-M-B-7-,-!-- -,,,,,,,,,,,,},r,g,\,Q,F,;,0,%,,,+++++++++++++u+j+`+U+J+?+4+)+++*************y*n*c*X*M*B*7*,*!** *))))))))))))|)q)f)[)Q)F);)0)%)))(((((((((((((u(j(_(T(I(@(6(,("(((''''''''''''''x'n'd'Y'N'C'8'-'"'' '&&&&&&&&&&&&}&r&h&]&R&G&<&1&&&&&%%%%%%%%%%%%%w%l%a%V%K%@%5%*%%% $$$$$$$$$$$$$$w$m$c$Y$O$E$;$1$'$$$ ##############z#o#d#Y#N#C#8#-#"## #""""""""""""}"r"g"\"Q"F";"0"%"""!!!!!!!!!!!!!v!k!`!U!J!?!4!*!!! z o d Y N C 9 . #  ti^SH=2'xmbWLA6+  |qf[PE:/%uj_TI>3(yncXMB7,! }rg\QF;1&vk`UJ?4) zodYNC8-# ~sh]RG<1&vk`UJ?4)zodYNC8-" }rh]RG<1& Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z  Z Z# Z" Z! Z  Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z  Z Z4 Z3 Z2 Z1 Z0 Z/ Z. Z- Z, Z+ Z* Z)~ Z(} Z'| Z&{ Z%z Z$y Z#x Z"w Z!v Z u Zt Zs Zr Zq Zp Zo Zn Zm Zl Zk Zj Zi Zh Zg Zf Ze Zd Zc Z b Z a Z ` Z _ Z ^ Z] Z\ Z[ ZZ ZY ZX ZW  ZV Z U Z T Z S Z R Z Q Z P Z O Z N Z M Z L Z K Z J Z I Z H Z G Z F Z E Z D Z C Z B Z A Z @  Z ? Z > Z = Z < Z ; Z : Z 9 Z 8 Z 7 Z 6 Z 5 Z 4 Z 3 Z 2 Z 1 Z 0 Z / Z . Z - Z , Z + Z * Z ) Z ( Z '  Z & Z % Z $ Z # Z " Z ! Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z   Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z   Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z   Z  Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z  Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z  Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z  Z Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z  Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z  Z Z Z Z Z Z~ Z} Z| Z{ Z z Z y Z x Z w Z v Zu Zt Zs Zr Zq Zp Zo  Zn Z$m Z#l Z"k Z!j Z i Zh Zg Zf Ze Zd Zc Zb Za Z` Z_ Z^ Z] Z\ Z[ ZZ ZY ZX ZW Z V Z U Z T Z S Z R ZQ ZP ZO ZN ZM ZL ZK  ZJ  ZI  ZH  ZG  ZF  ZE  ZD  ZC  ZB  ZA  Z@  Z?  Z>  Z=  Z<  Z;  Z :  Z 9  Z 8  Z 7  Z 6  Z5  Z4  Z3  Z2  Z1  Z0  Z/ Z. P- P, P+ P* P) P( P' P& P% P $ P # P " P ! P  P P P P P P P  P P P P P P P  P  P  P  P  P P P P P P P  P P P P P P P P P P P P  P  P  P  P  P P P P P P P  P  P  P  P  P  P  P  P  P  P  P   P   P   P   P   P  P  P  P  P  P  P P F F F F F F F F F F F F F  F  F  F  F  F F F F F F F  F F0 F/ F. F- F, F+ F* F) F( F' F& F% F$ F# F" F! F  F F F F F F F F F F F F F F F F F F F  F  F  F  F  F F F F F F F  F F F F F F F F F F F F F F F F F F F ~ F } F | F { F z Fy Fx Fw Fv Fu Ft Fs  Fr Fq Fp Fo Fn Fm Fl Fk Fj Fi Fh Fg Ff Fe Fd Fc Fb Fa F` F _ F ^ F ] F \ F [ FZ FY FX FW FV FU FT  FS F R F Q F P F O F N FM FL FK FJ FI FH FG  FF FE FD FC FB FA F@ F? F> F= F< F; F: F9 F8 F7 F6 F5 F4 F 3 F 2 F 1 F 0 F / F. F- F, F+ F* F) F(  F' F& F% F$ F# F" F! F F  F  F  F  F  F F F F F F F  F F F F F F F F F  F  F  F  F  F F F F F F F  F F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F   F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F   F  F ( F ' F & F % F $ F # F " F ! F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F   F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F   F  F 9 F 8 F 7 F 6 F 5 F 4 F 3 F 2 F 1 F 0 F / F . F - F , F + F * F ) F ( F ' F & F % F $ F # F " F ! F  F  F  F  F  F ~ F } F | F { F z F y F x F w F v F u F t F s F r F q F p F o F n F m F l F k F j F i F h F g F f F e  F d F#c F"b F!a F ` F_ F^ F] F\ F[ FZ FY FX FW FV FU FT FS FR FQ FP FO FN F M F L F K F J F I FH FG FF FE FD FC FB  FA F@ F? F> F= F< F; F: F9 F8 F7 F6 F5 F 4 F 3 F 2 F 1 F 0 F/ F. F- F, F+ F* F)  F( F(' F'& F&% F%$ F$# F#" F"! F! F  F F F F F F F F F F F F F F F F F F F  F  F  F  F  F F F F F F F  F F F F F F F F F F F F F F F F F F F F  F  F  F  F  F F F F F F F  F F F F F F F F F F F F F  F  F  F  F  F F F F F F F  F F F F F F F F F F F F F F F F F F F F  F  F  F  F  F F F F F F F  F F F F F F F F F F F F  F  F  F  F  F F F F F F F  F  F$  F#  F"  F!  F   F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F  F~  F}  F|  F {  F z  F y  F x  F w  Fv  Fu  Ft  Fs  Fr  Fq  Fp Fo <!n < m <l <k <j <i <h <g <f <e <d <c <b <a <` <_ <^ <] <\ <[ < Z < Y < X < W < V <U <T <S <R <Q <P <O  <N <M <L <K < J < I < H < G < F <E <D <C <B <A <@ <?  <> <"= <!< < ; <: <9 <8 <7 <6 <5 <4 <3 <2 <1 <0 </ <. <- <, <+ <* <) < ( < ' < & < % < $ <# <" <! < < < <  < <- <, <+ <* <) <( <' <& <% <$ <# <" <! <  < < < < < < < < < < < < < < < < < < <  <  <  <  <  < < < < < < <  < <  < < < < < < <  < <3 <2 <1 <0 </ <. <- <, <+ <* <) <( <' <& <% <$ <# <" <! <  < < < < < < < < < < < < < < < < < < <  <  <  <  <  < < < < < < <  < < < < < < < < < < < < < < < < <  <  <  <  <  < < < < < < <  < < < < < < <  <  <  <  <  < < < < < < <  < <  <  < < < < <~ <} <|  <{ <?z <>y <=x <<w <;v <:u <9t <8s <7r <6q <5p <4o <3n <2m <1l <0k </j <.i <-h <,g <+f <*e <)d <(c <'b <&a <%` <$_ <#^ <"] <!\ < [ <Z <Y <X <W <V <U <T <S <R <Q <P <O <N <M <L <K <J <I < H < G < F < E < D <C <B <A <@ <? <> <=  << <; <: < 9 < 8 < 7 < 6 < 5 <4 <3 <2 <1 <0 </ <.  <- < !, < + < * < ) < ( < ' < & < % < $ < # < " < ! <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <   <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <   <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <   <  < + < * < ) < ( < ' < & < % < $ < # < " < ! <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <   <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <  <   <  <# <" <! <  < < < < < < < < < < < < < < < < < < <  <  < ~ < } < | <{ <z <y <x <w <v <u  <t <s <r <q <p <o <n <m <l <k <j <i <h <g < f < e < d < c < b <a <` <_ <^ <] <\ <[  <Z <Y <X <W <V <U <T <S <R <Q <P <O <N <M <L < K < J < I < H < G <F <E <D <C <B <A <@  <? <> <= < < < ; < : < 9 < 8 <7 <6 <5 <4 <3 <2 <1  <0 </ <. <- <, <+ <* <) <( <' <& <% < $ < # < " < ! <  < < < < < < <  < < < < < <  <  <  <  <  < < < < < < <  < < < < < < < < < < < < <  <  <  <  <  < < < < < < <  <  <  <  <  <  <  <   <   <   <   <   <  <  <  <  <  <  < < 2"  2"  2"  2"  2" 2" 2" 2" 2" 2" 2"  2" 2! 2! 2! 2! 2! 2! 2! 2! 2! 2! 2! 2! 2! 2! 2! 2! 2!  2!  2!  2!  2!  2! 2! 2! 2! 2! 2! 2!  2! 2 4 2 3 2 2 2 1 2 0 2 / 2 . 2 - 2 , 2 + 2 * 2 ) 2 ( 2 ' 2 & 2 % 2 $ 2 # 2 " 2 ! 2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2   2  2 2~ 2} 2| 2{ 2z 2y 2x 2w 2v 2u 2t 2s 2r 2q 2p 2o 2 n 2 m 2 l 2 k 2 j 2i 2h 2g 2f 2e 2d 2c  2b 2a 2` 2_ 2^ 2] 2\ 2[ 2 Z 2 Y 2 X 2 W 2 V 2U 2T 2S 2R 2Q 2P 2O  2N 2M 2L 2K 2J 2I 2H 2G 2F 2E 2D 2C 2B 2A 2@ 2? 2> 2 = 2 < 2 ; 2 : 2 9 28 27 26 25 24 23 22  21 2D0 2C/ 2B. 2A- 2@, 2?+ 2>* 2=) 2<( 2;' 2:& 29% 28$ 27# 26" 25! 24 23 22 21 20 2/ 2. 2- 2, 2+ 2* 2) 2( 2' 2& 2% 2$ 2# 2" 2! 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2~ 2} 2| 2{ 2z 2y 2x 2w 2v 2u 2t 2s 2r 2q 2p 2o 2n 2m 2 l 2 k 2 j 2 i 2 h 2g 2f 2e 2d 2c 2b 2a  2` 2_ 2^ 2] 2\ 2[ 2Z 2Y 2X 2W 2V 2 U 2 T 2 S 2 R 2 Q 2P 2O 2N 2M 2L 2K 2J  2I 2H 2G 2F 2E 2D 2C 2B 2 A 2 @ 2 ? 2 > 2 = 2< 2; 2: 29 28 27 26  25 24 23 22 21 20 2/ 2. 2- 2 , 2 + 2 * 2 ) 2 ( 2' 2& 2% 2$ 2# 2" 2!  2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2 2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2   2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2  2 ~ 2 } 2 | 2 {  2 z 2 y 2 x 2 w 2 v 2 u 2 t 2 s 2 r 2 q 2 p 2 o 2 n 2 m 2 l 2 k 2 j 2 i 2 h 2 g 2 f 2 e 2 d 2 c 2 b 2 a 2 ` 2 _ 2 ^ 2 ] 2 \ 2 [  2 Z 2 Y 2 X 2 W 2 V 2 U 2 T 2 S 2 R 2 Q 2 P 2 O 2 N 2 M 2 L 2 K 2 J 2 I 2 H 2 G 2 F 2 E  2 D 2 C 2 B 2 A 2 @ 2 ? 2 > 2 = 2 < 2 ; 2 : 2 9 2 8 2 7 2 6 2 5 2 4 2 3 2 2 2 1 2 0 2 / 2 . 2 - 2 , 2 + 2 * 2 ) 2 (  2 ' 2& 2% 2$ 2# 2" 2! 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2  2 2! 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2 Z }rg\QF;0%~~~~~~~~~~~~~u~j~_~T~I~>~3~(~~~}}}}}}}}}}}}}x}m}b}W}L}A}6}+}!}} }||||||||||||||q|f|[|P|E|:|/|$|||{{{{{{{{{{{{{u{j{_{T{I{>{3{({{{zzzzzzzzzzzzzyznzczXzMzBz7z,z!zz zyyyyyyyyyyyy|yqyfy[yPyEy:y/y$yyyxxxxxxxxxxxxxuxjx`xUxJx?x4x)xxxwwwwwwwwwwwwwywnwdwYwNwCw8w-w"ww wvvvvvvvvvvvv}vrvgv\vQvFv;v0v&vvvuuuuuuuuuuuuuvuku`uUuJu?u5u*uuu tttttttttttttztotdtYtNtCt8t-t"tt tssssssssssss}srsgs\sRsGsn4n*n nn nmmmmmmmmmmmmmmvmlmbmXmNmDm9m.m#mm mllllllllllll~lslhl]lRlGlf3f(fffeeeeeeeeeeeeeyeneceXeMeBe7e,e!ee edddddddddddd}drdgd\dQdGdN3N(NNNMMMMMMMMMMMMMxMmMbMWMLMAM6M+M MM LLLLLLLLLLLLL|LqLfL[LPLEL:L/L$LLLKKKKKKKKKKKKKtKjK_KTKIK>K3K(KKKJJJJJJJJJJJJJxJmJbJWJLJAJ6J+J JJ IIIIIIIIIIIII|IqIfI[IPIEI:I0I%IIIHHHHHHHHHHHHHuHjH_HTHIH>H3H(HHHGGGGGGGGGGGGGyGnGcGXGMGBG7G,G!GG GFFFFFFFFFFFF|FqFfF[FPFEF:F/F$FFFEEEEEEEEEEEEEtEiE_ETEIE>E3E(EEEDDDDDDDDDDDDDxDmDbDWDLDAD6D+D DD CCCCCCCCCCCCC{CpCeCZCOCDC9C.C#CC CBBBBBBBBBBBBBtBiB^BSBHB=B2B'BBBAAAAAAAAAAAAAwAlAaAWALAAA6A+A AA @@@@@@@@@@@@@{@p@e@Z@O@D@9@.@#@@@?????????????t?i?^?S?H?=?2?'???>>>>>>>>>>>>>w>l>a>V>K>A>6>+> >> ============={=p=e=Z=O=D=9=.=#== =<<<<<<<<<<<<333(3332222222222222x2m2b2W2L2A262+2 22 1111111111111{1p1f1[1P1E1:1/1$1110000000000000t0i0^0S0H0=020(000/////////////x/m/b/W/L/A/6/+/ // .............{.p.e.Z.O.D.9...#.. .--------------u-k-a-W-M-C-9-/-$---,,,,,,,,,,,,,t,i,^,S,H,=,2,',,,+++++++++++++x+m+b+W+L+A+6+++ ++ *************|*q*f*[*P*E*:*/*$***)))))))))))))t)i)^)S)H)=)2)')))(((((((((((((x(m(b(W(L(A(6(+( (( '''''''''''''|'q'f'['P'E':'/'$'''&&&&&&&&&&&&&u&j&_&T&I&>&3&(&&&%%%%%%%%%%%%%y%n%c%X%M%B%7%,%!%% %$$$$$$$$$$$$|$q$g$\$Q$F$;$0$%$$$#############u#j#_#T#I#>#3#(###"""""""""""""y"n"c"X"M"B"7","!"" "!!!!!!!!!!!!|!q!f![!P!F!;!0!%!!! u j ` U J ? 4 )   zodYNC8-" }rh]RG<1&vk`UJ?4* zodYNC8-" ~sh]RG<1&wlaVK@5* zodYNC8-" ~sh]RG<1&vk`VK@5* zodYNC8-" ~sh]RG<1&wlaVK@5*  x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x ' x ' x ' x ' x ' x' x' x' x' x' x' x'  x' x' x' x' x' x' x' x' x' x ' x ' x '~ x '} x '| x'{ x'z x'y x'x x'w x'v x'u  x't x%'s x$'r x#'q x"'p x!'o x 'n x'm x'l x'k x'j x'i x'h x'g x'f x'e x'd x'c x'b x'a x'` x'_ x'^ x'] x'\ x '[ x 'Z x 'Y x 'X x 'W x'V x'U x'T x'S x'R x'Q x'P  x'O x%'N x$'M x#'L x"'K x!'J x 'I x'H x'G x'F x'E x'D x'C x'B x'A x'@ x'? x'> x'= x'< x'; x': x'9 x'8 x'7 x '6 x '5 x '4 x '3 x '2 x'1 x'0 x'/ x'. x'- x', x'+  x'* x)') x('( x''' x&'& x%'% x$'$ x#'# x"'" x!'! x ' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x ' x ' x ' x ' x ' x' x' x' x' x' x' x'  x' x' x& x& x& x& x& x& x & x & x & x & x & x& x& x& x& x& x& x&  x& x&& x%& x$& x#& x"& x!& x & x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x & x & x & x & x & x& x& x& x& x& x& x&  x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x & x & x & x & x & x& x& x& x& x& x& x&  x& x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x &  x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x & x &~ x &}  x &| x &{ x &z x &y x &x x &w x &v x &u x &t x &s x &r x &q x &p x &o x &n x &m x &l x &k x &j x &i x &h  x &g x $&f x #&e x "&d x !&c x &b x &a x &` x &_ x &^ x &] x &\ x &[ x &Z x &Y x &X x &W x &V x &U x &T x &S x &R x &Q x &P x &O x &N x &M x &L x &K x &J x &I x &H x &G x &F x &E x &D  x &C x %&B x $&A x #&@ x "&? x !&> x &= x &< x &; x &: x &9 x &8 x &7 x &6 x &5 x &4 x &3 x &2 x &1 x &0 x &/ x &. x &- x &, x &+ x &* x &) x &( x &' x && x &% x &$ x &# x &" x &! x & x &  x & x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x& x & x & x & x & x & x& x& x& x& x& x& x&  x& x& x% x% x% x% x% x% x % x % x % x % x % x% x% x% x% x% x% x%  x% x!% x % x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x % x % x % x % x % x% x% x% x% x% x% x%  x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x % x % x % x % x % x% x% x% x% x% x% x%  x% x,% x+% x*% x)% x(% x'% x&% x%% x$% x#% x"% x!% x % x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x% x % x % x % x % x % x% x% x% x% x% x% x%  x% x% x% x% x% x% x% x%~ x%} x%| x%{ x%z x%y x%x x%w x %v x %u x %t x %s x %r x%q x%p x%o x%n x%m x%l x%k  x%j x%i x%h x%g x%f x%e x%d x%c x%b x%a x%` x%_ x%^ x %] x %\ x %[ x %Z x %Y x%X x%W x%V x%U x%T x%S x%R  x%Q  x%P  x%O  x%N  x%M  x%L  x %K  x %J  x %I  x %H  x %G  x%F  x%E  x%D  x%C  x%B  x%A  x%@ x%? n5%> n4%= n3%< n2%; n1%: n0%9 n/%8 n.%7 n-%6 n,%5 n+%4 n*%3 n)%2 n(%1 n'%0 n&%/ n%%. n$%- n#%, n"%+ n!%* n %) n%( n%' n%& n%% n%$ n%# n%" n%! n% n% n% n% n% n% n% n% n% n% n % n % n % n % n % n% n% n% n% n% n% n%  n% n% n% n% n% n% n% n% n% n% n% n$ n$ n$ n$ n$ n$ n $ n $ n $ n $ n $ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$  n$ n+$ n*$ n)$ n($ n'$ n&$ n%$ n$$ n#$ n"$ n!$ n $ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n $ n $ n $ n $ n $ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$  n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n $ n $ n $ n $ n $ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$  n$ n.$ n-$ n,$ n+$ n*$ n)$ n($ n'$ n&$ n%$ n$$ n#$ n"$ n!$ n $ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n $ n $ n $ n $ n $ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$  n$ n$~ n$} n$| n${ n$z n$y n$x n$w n$v n$u n$t n $s n $r n $q n $p n $o n$n n$m n$l n$k n$j n$i n$h  n$g n"$f n!$e n $d n$c n$b n$a n$` n$_ n$^ n$] n$\ n$[ n$Z n$Y n$X n$W n$V n$U n$T n$S n$R n $Q n $P n $O n $N n $M n$L n$K n$J n$I n$H n$G n$F  n$E n"$D n!$C n $B n$A n$@ n$? n$> n$= n$< n$; n$: n$9 n$8 n$7 n$6 n$5 n$4 n$3 n$2 n$1 n$0 n $/ n $. n $- n $, n $+ n$* n$) n$( n$' n$& n$% n$$  n$# n$" n$! n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n $ n $ n $ n $ n $ n$ n$ n$ n$ n$ n$ n$  n$ n "$ n !$ n $ n $ n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n #  n # n !# n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n #  n # n +# n *# n )# n (# n '# n &# n %# n $# n ## n "# n !# n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n #  n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n # n #~ n #} n #| n #{ n #z  n #y n #x n #w n #v n #u n #t n #s n #r n #q n #p n #o n #n n #m n #l n #k n #j n #i n #h n #g n #f n #e n #d n #c n #b n #a n #` n #_ n #^  n #] nB#\ nA#[ n@#Z n?#Y n>#X n=#W n<#V n;#U n:#T n9#S n8#R n7#Q n6#P n5#O n4#N n3#M n2#L n1#K n0#J n/#I n.#H n-#G n,#F n+#E n*#D n)#C n(#B n'#A n&#@ n%#? n$#> n##= n"#< n!#; n #: n#9 n#8 n#7 n#6 n#5 n#4 n#3 n#2 n#1 n#0 n#/ n#. n#- n#, n#+ n#* n#) n#( n #' n #& n #% n #$ n ## n#" n#! n# n# n# n# n#  n# n3# n2# n1# n0# n/# n.# n-# n,# n+# n*# n)# n(# n'# n&# n%# n$# n## n"# n!# n # n# n# n# n# n# n# n# n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n " n " n " n " n " n" n" n" n" n" n" n"  n" n&" n%" n$" n#" n"" n!" n " n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n " n " n " n " n " n" n" n" n" n" n" n"  n" n" n" n" n" n" n " n " n " n " n " n" n" n" n" n" n" n"  n" n"" n!" n " n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n " n " n " n " n " n" n" n" n" n" n" n"  n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n" n "~ n "} n "| n "{ n "z n"y n"x n"w n"v n"u n"t n"s  n"r n."q n-"p n,"o n+"n n*"m n)"l n("k n'"j n&"i n%"h n$"g n#"f n""e n!"d n "c n"b n"a n"` n"_ n"^ n"] n"\ n"[ n"Z n"Y n"X n"W n"V n"U n"T n"S n"R n"Q n "P n "O n "N n "M n "L n"K n"J n"I n"H n"G n"F n"E  n"D  n5"C  n4"B  n3"A  n2"@  n1"?  n0">  n/"=  n."<  n-";  n,":  n+"9  n*"8  n)"7  n("6  n'"5  n&"4  n%"3  n$"2  n#"1  n""0  n!"/  n ".  n"-  n",  n"+  n"*  n")  n"(  n"'  n"&  n"%  n"$  n"#  n""  n"!  n"  n"  n"  n"  n"  n "  n "  n "  n "  n "  n"  n"  n"  n"  n"  n"  n" n" d" d" d" d" d" d" d" d" d" d" d" d" d " d " d " d ! d ! d! d! d! d! d! d! d!  d! d'! d&! d%! d$! d#! d"! d!! d ! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d ! d ! d ! d ! d ! d! d! d! d! d! d! d!  d! d3! d2! d1! d0! d/! d.! d-! d,! d+! d*! d)! d(! d'! d&! d%! d$! d#! d"! d!! d ! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d ! d ! d ! d ! d ! d! d! d! d! d! d! d!  d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d ! d ! d ! d ! d ! d! d! d! d! d! d! d!  d! d! d! d! d! d! d! d! d!~ d!} d!| d!{ d!z d!y d !x d !w d !v d !u d !t d!s d!r d!q d!p d!o d!n d!m  d!l d+!k d*!j d)!i d(!h d'!g d&!f d%!e d$!d d#!c d"!b d!!a d !` d!_ d!^ d!] d!\ d![ d!Z d!Y d!X d!W d!V d!U d!T d!S d!R d!Q d!P d!O d!N d !M d !L d !K d !J d !I d!H d!G d!F d!E d!D d!C d!B  d!A d!!@ d !? d!> d!= d!< d!; d!: d!9 d!8 d!7 d!6 d!5 d!4 d!3 d!2 d!1 d!0 d!/ d!. d!- d !, d !+ d !* d !) d !( d!' d!& d!% d!$ d!# d!" d!!  d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d! d ! d ! d ! d ! d ! d! d! d! d! d! d! d!  d! d! d! d! d d d d d d d d d d d d d d d d d d d  d d% d$ d# d" d! d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d  d d! d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d d  d d ' d & d % d $ d # d " d ! d d  d  d  d  d  d  d  d  d  d  d  d  d  d  d  d  d  d  d d d d d d  d  d  d  d  d  d   d  d  ~ d  } d  | d  { d  z d  y d  x d  w d  v d  u d  t d  s d  r d  q d  p d  o d  n d  m d l d k d j d i d h d  g d  f d  e d  d d  c d  b d  a  d ` d  _ d  ^ d  ] d  \ d  [ d  Z d  Y d  X d  W d  V d  U d  T d  S d  R d Q d P d O d N d M d  L d  K d  J d  I d  H d  G d  F  d E d  D d  C d  B d  A d  @ d  ? d > d = d < d ; d : d  9 d  8 d  7 d  6 d  5 d  4 d  3  d 2 d 1 d 0 d / d . d - d  , d  + d  * d  ) d  ( d  ' d  &  d % d $ d # d " d ! d d  d  d  d  d  d  d  d  d  d  d  d   d  d  d  d  d  d  d d d d d d  d  d  d  d  d  d  d  d d  d  d d d d d d d  d d d d d d d d d d d d  d  d  d  d  d d d d d d d  d d d d d d d d d d d d d d  d  d  d  d  d d d d d d d  d d  d  d  d  d d d d d d d  d d' d& d% d$ d# d" d! d  d d d d d d d d d d d d d d d d d d d  d  d  d  d  d d d d d d d  d d  d d d d d d d d d d d d d d d d d d d  d ~ d } d | d { dz dy dx dw dv du dt  ds  dr  dq  dp  do  dn  dm  dl  dk  dj  di  dh  dg  df  de  d d  d c  d b  d a  d `  d_  d^  d]  d\  d[  dZ  dY dX Z W Z V Z U Z T Z S ZR ZQ ZP ZO ZN ZM ZL  ZK ZJ ZI ZH ZG ZF ZE ZD ZC ZB ZA Z@ Z? Z> Z= Z< Z; Z: Z9 Z 8 Z 7 Z 6 Z 5 Z 4 Z3 Z2 Z1 Z0 Z/ Z. Z-  Z, Z + Z * Z ) Z( Z' Z& Z% Z$ Z# Z"  Z! Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z  Z Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z  Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z  Z Z, Z+ Z* Z) Z( Z' Z& Z% Z$ Z# Z" Z! Z  Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z  Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z  Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z  Z Z Z Z Z Z Z~ Z} Z| Z{ Zz Z y Z x Z w Z v Z u Zt Zs Zr Zq Zp Zo Zn  Zm Zl Zk Z j Z i Z h Z g Z f Ze Zd Zc Zb Za Z` Z_  Z^ Z*] Z)\ Z([ Z'Z Z&Y Z%X Z$W Z#V Z"U Z!T Z S ZR ZQ ZP ZO ZN ZM ZL ZK ZJ ZI ZH ZG ZF ZE ZD ZC ZB ZA Z @ Z ? Z > Z = Z < Z; Z: Z9 Z8 Z7 Z6 Z5  Z4 Z3 Z2 Z1 Z0 Z/ Z. Z- Z, Z+ Z* Z) Z ( Z ' Z & Z % Z $ Z# Z" Z! Z Z Z Z  Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z  Z Z: Z9 Z8 Z7 Z6 Z5 Z4 Z3 Z2 Z1 Z0 Z/ Z. Z- Z, Z+ Z* Z) Z( Z' Z& Z% Z$ Z# Z" Z! Z  Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z  Z Z Z Z Z Z Z Z x' 8}rg\QF;0%~~~~~~~~~~~~~v~k~`~U~J~?~4~)~~~}}}}}}}}}}}}}z}o}d}Y}N}C}8}-}"}} }||||||||||||~|s|h|]|R|G|<|1|&|||{{{{{{{{{{{{{v{k{a{V{K{@{5{*{{{ zzzzzzzzzzzzzzzozdzYzNzCz8z-z"zz zyyyyyyyyyyyy}yrygy\yQyFy;y0y%yyyxxxxxxxxxxxxsxgx[xOxCx7x+xxxwwwwwwwwwwwwwwkw_wSwGw;w/w#ww vvvvvvvvvvvv|vpvdvXvLv@v4v(vvvuuuuuuuuuuuutuhu]uQuEu9u-u!uu ttttttttttttytmtatUtIt=t1t%tt tsssssssssss}sqsesZsNsBs6s*sssrrrrrrrrrrrrvrjr^rRrFr:r.r#rr qqqqqqqqqqqq{qoqcqWqKq?q3q'qqqppppppppppppspgp[pOpCp7p+pppoooooooooooowoko_oSoGo;o/o#oo nnnnnnnnnnnn{noncnXnLn@n4n(nnnmmmmmmmmmmmmtmhm\mPmDm8m,m mmllllllllllllylmlalUlIl=l1l%ll lkkkkkkkkkkk}kqkekYkMkAk5k)kkkjjjjjjjjjjjjvjjj^jRjFj:j.j"jj iiiiiiiiiiiizinibiViJi>i2i&iiihhhhhhhhhhhhshgh[hOhCh7h+hhhggggggggggggxglg`gTgHgU2U&UUUTTTTTTTTTTTTsTgT[TOTCT7T+TTTSSSSSSSSSSSSxSlS`STSHSP2P&PPPOOOOOOOOOOOOvOkO`OUOJO?O4O)OOONNNNNNNNNNNN}NqNeNYNMNAN5N)NNNMMMMMMMMMMMMvMjM^MRMFM:M/M#MM LLLLLLLLLLLL{LoLcLWLKL?L3L(LLLKKKKKKKKKKKKuKiK]KQKEK9K-K!KK JJJJJJJJJJJJyJmJaJUJIJ=J1J%JJ JIIIIIIIIIII~IrIfIZINIBI6I*IIIHHHHHHHHHHHHwHkH_HSHGH;H/H#HH GGGGGGGGGGGG|GpGdGXGLG@G4G(GGGFFFFFFFFFFFFtFhF\FPFDF9F-F!FF EEEEEEEEEEEEyEmEaEVEJE>E2E&EEEDDDDDDDDDDD~DrDfDZDNDCD7D+DDDCCCCCCCCCCCCxClC`CTCHC>>>>>>>>>>>y>m>a>U>I>=>1>%>> >===========~=r=f=Z=N=C=7=+===<<<<<<<<<<<929&999888888888888s8g8[8O8C878+888777777777777x7l7`7T7H7<707$77 766666666666}6q6e6Y6M6A656)666555555555555u5j5^5R5F5:5.5"55 444444444444{4o4c4W4K4?434'444333333333333t3h3\3P3D383,3 33222222222222x2l2`2T2H2<202$22 211111111111}1q1e1Y1M1A151)111000000000000v0j0^0R0F0:0.0"00 ////////////{/o/c/W/K/?/3/'///............s.g.[.O.D.8.,. ..------------x-l-`-T-H-<-0-$-- -,,,,,,,,,,,},q,e,Y,M,A,5,),,,++++++++++++v+j+^+R+F+:+.+"++ ************z*n*b*V*K*?*3*'***))))))))))))s)g)[)O)C)9).)#)) )((((((((((((x(l(`(T(H(<(0($(( ('''''''''''|'p'd'X'L'@'4'('''&&&&&&&&&&&&t&h&\&P&D&8&,& &&%%%%%%%%%%%%y%m%a%U%I%=%1%%%% %$$$$$$$$$$$~$r$f$Z$N$B$6$*$$$############w#k#_#S#G#;#/#### """"""""""""|"p"d"X"L"@"4"("""!!!!!!!!!!!!u!i!]!Q!E!9!-!!!! z n b V J > 2 &   ~rfZNB6*wk_SG<0$ |pdXL@4(th\PD8.# ymaUI=1% ~rfZNB6*vj^RG;/# {ocWK?4(th\QE9-! ynbVJ>2&~rfZNB6*vj^RF:." znbVJ>2&  0  0  0  0 0 0 0 0 0 0 0  0 I0 H0 G0 F0 E0 D0 C0 B0 A0 @0 ?0 >0 =0 <0 ;0 :0 90 80 70 60 50 40 30 20 10 00 /0 .0 -0 ,0 +0 *0 )0 (0 '0 &0 %0 $0 #0 "0 !0  0 0 0 0 0 0 0 0 0 0 0 0 0 0 0 0 0 0 0  0  0  0  0  0 0 0 0 0 0 0 0  0 0 0 0 0 0 0  0  0~  0}  0|  0{ 0z 0y 0x 0w 0v 0u 0t  0s 0r 0q 0p 0o 0n 0m  0l  0k  0j  0i  0h 0g 0f 0e 0d 0c 0b 0a  0` 0_ 0^ 0] 0\ 0[ 0Z 0Y 0X 0W 0V  0U  0T  0S  0R  0Q 0P 0O 0N 0M 0L 0K 0J  0I  0H 0G 0F 0E 0D 0C 0B 0A 0@ 0? 0> 0= 0< 0; 0: 09 08 07 06  05  04  03  02  01 00 0/ 0. 0- 0, 0+ 0*  0) 0( 0' 0& 0% 0$ 0# 0"  0!  0  0  0  0 0 0 0 0 0 0 0  0   0   0   0  0  0  0  0  0  0  0  0  ,0  +0  *0  )0  (0  '0  &0  %0  $0  #0  "/  !/  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /   /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /  /   / $/ #/ "/ !/  / / / / / / / / / / / / / / / / / / /  /  /  /  /  / / / / / / / /  / / / / / / / / / / / / / / / /  /  /  /  /  / / / / / / / /  / / / / / / / / / /  /  /  /  /  / / / /~ /} /| /{ /z  /y /x /w /v /u  /t  /s  /r  /q  /p /o /n /m /l /k /j /i  /h /g /f /e /d /c /b /a /` /_ /^ /]  /\  /[  /Z  /Y  /X /W /V /U /T /S /R /Q  /P  /O  /N  /M  /L  /K /J /I /H /G /F /E /D  /C F/B E/A D/@ C/? B/> A/= @/< ?/; >/: =/9   .= .< .; .: .9 .8 .7 .6  .5 $.4 #.3 ".2 !.1  .0 ./ .. .- ., .+ .* .) .( .' .& .% .$ .# ." .! . . .  .  .  .  .  . . . . . . . .  . . . . . . . . . . . . . . .  .  .  .  -  - - - - - - - -  -  - - - - - - - -  - - - - - - - - - - -  -  -  -  -  - - - - - - - -  - - - - - - - - - - - - - - - -  -  -  -  -  - - - - - - - -  - - - - - - - - - - - - - - -  -  -  -  -  - - - - - - - -  - - - - - - - - -  -  -  -  -  - - - - - - - -  -  -  -  -  - - - - - - - -  -~ -} -| -{ -z -y -x -w  -v  -u  -t  -s  -r -q -p -o -n -m -l -k  -j %-i $-h #-g "-f !-e  -d -c -b -a -` -_ -^ -] -\ -[ -Z -Y -X -W -V -U -T -S -R  -Q  -P  -O  -N  -M -L -K -J -I -H -G -F  -E  -D  -C  -B -A -@ -? -> -= -< -;  -: "-9 !-8  -7 -6 -5 -4 -3 -2 -1 -0 -/ -. -- -, -+ -* -) -( -' -& -%  -$  -#  -"  -!  - - - - - - - -  - - - - - - -  -  -  -  -  - - - - - - - -  - -  -  -  -  -  , , , , , , , ,  , , , , , , ,  ,  ,  ,  ,  , , , , , , , ,  , , ,  ,  ,  ,  ,  , , , , , , , ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,   ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,   ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,   ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,   ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,  ,~  ,}  ,|  ,{  ,z  ,y  ,x  ,w  ,v  ,u  ,t  ,s  ,r  ,q  ,p  ,o  ,n  ,m  ,l  ,k  ,j  ,i  ,h  ,g   ,f ,e ,d ,c ,b ,a  ,`  ,_  ,^  ,]  ,\ ,[ ,Z ,Y ,X ,W ,V ,U  ,T ,S ,R ,Q ,P ,O ,N ,M ,L ,K  ,J  ,I  ,H  ,G  ,F ,E ,D ,C ,B ,A ,@ ,?  ,> *,= ),< (,; ',: &,9 %,8 $,7 #,6 ",5 !,4  ,3 ,2 ,1 ,0 ,/ ,. ,- ,, ,+ ,* ,) ,( ,' ,& ,% ,$ ,# ," ,!  ,  ,  ,  ,  , , , , , , , ,  , ,  ,  ,  ,  ,  , , , , , , , ,  , , , , , , , + + +  +  +  +  +  + + + + + + + +  + + + + +  +  +  +  +  + + + + + + + +  + + + + + +  +  +  +  +  + + + + + + + +  +  +  +  +  +   +   +   +   +   +  +  +  +  +  +  +  +  + + + + + + + + + + + + + + + + + +  +  +  +  +  + + + + + + + +  + + + + + + + + +  +  +  +  +  + + + + + + + +  + "+ !+  + + + + + + + + +~ +} +| +{ +z +y +x +w +v +u +t  +s  +r  +q  +p  +o +n +m +l +k +j +i +h  +g  +f +e +d +c +b +a +` +_ +^ +] +\ +[ +Z +Y +X +W +V +U +T  +S  +R  +Q  +P  +O +N +M +L +K +J +I +H  +G +F +E +D +C +B +A +@ +? +> += +< +; +: +9 +8 +7 +6 +5  +4  +3  +2  +1  +0 +/ +. +- +, ++ +* +)  +( +' +& +% +$ +# +" +! + + + + + + + + + + +  +  +  +  +  + + + + + + + +  +  + + + + + + + + + * * * * * * * * * *  *  *  *  *  * * * * * * * *  * * * * * * *  *  *  *  *  * * * * * * * *  * * * * * * * * * * * * * * * * * *  *  *  *  *  * * * * * * * *  * * * * * * * *  * * * * * * *  *  *  *  *  * * * * * * * *  * * * * *  *  *  *  *  * * * * * * * *  * * * * * * * * * * * * * * *~  *}  *|  *{  *z  *y *x *w *v *u *t *s *r  *q +*p **o )*n (*m '*l &*k %*j $*i #*h "*g !*f  *e *d *c *b *a *` *_ *^ *] *\ *[ *Z *Y *X *W *V *U *T *S  *R  *Q  *P  *O  *N *M *L *K *J *I *H *G  *F *E *D *C *B *A *@ *? *> *= *< *; *: *9 *8 *7 *6  *5  *4  *3  *2  *1 *0 */ *. *- *, *+ **  *) *( *' *& *%  *$  *#  *"  *!  * * * * * * * *  *  *  *  *  *  *  *  *  *  *  *  *  *  *   *  (*  '*  &*  %*  $*  #*  "*  !*  *  *  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )   )  /)  .)  -)  ,)  +)  *)  ))  ()  ')  &)  %)  $)  #)  ")  !)  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )   )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )   )  ,)  +)  *)  ))  ()  ')  &)  %)  $)  #)  ")  !)  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )  )~  )}  )|  ){  )z   )y ()x ')w &)v %)u $)t #)s ")r !)q  )p )o )n )m )l )k )j )i )h )g )f )e )d )c )b )a )` )_ )^  )]  )\  )[  )Z  )Y )X )W )V )U )T )S )R  )Q ()P ')O &)N %)M $)L #)K ")J !)I  )H )G )F )E )D )C )B )A )@ )? )> )= )< ); ): )9 )8 )7 )6  )5  )4  )3  )2  )1 )0 )/ ). )- ), )+ )*  )) Q)( P)' O)& N)% M)$ L)# K)" J)! I) H) G) F) E) D) C) B) A) @) ?) >) =) <) ;) :) 9) 8) 7) 6) 5) 4) 3) 2) 1) 0) /) .) -) ,) +) *) )) (( '( &( %( $( #( "( !(  ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( ( (  ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( ( (  ( +( *( )( (( '( &( %( $( #( "( !(  ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( ( ( (  ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( ( (  (  (  (  (  ( ( ( ( ( (~ (} (|  ({ 7(z 6(y 5(x 4(w 3(v 2(u 1(t 0(s /(r .(q -(p ,(o +(n *(m )(l ((k '(j &(i %(h $(g #(f "(e !(d  (c (b (a (` (_ (^ (] (\ ([ (Z (Y (X (W (V (U (T (S (R (Q  (P  (O  (N  (M  (L (K (J (I (H (G (F (E  (D  6(C  5(B  4(A  3(@  2(?  1(>  0(=  /(<  .(;  -(:  ,(9  +(8  *(7  )(6  ((5  '(4  &(3  %(2  $(1  #(0  "(/  !(.   (-  (,  (+  (*  ()  ((  ('  (&  (%  ($  (#  ("  (!  (  (  (  (  (  (   (   (   (   (   (  (  (  (  (  (  (  (  ( x( x( x( x( x( x( x( x( x( x( x( x( x( x( x' x' x' x ' x ' x ' x ' x ' x' x' x' x' x' x' x'  x' x' x' x' x' x' x' x' x ' x ' x ' x ' x ' x' x' x' x' x' x' x'  x' x%' x$' x#' x"' x!' x ' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x' x ' x ' x ' x ' x ' x' x' x' x' x' x' x'  x' x' x' x' x' x' x' x' x ' x ' x ' x ' x ' x' x' x' x' x' x' x'  x' 0k}qeYMA5)~~~~~~~~~~~~u~i~]~Q~E~9~-~!~~ }}}}}}}}}}}}z}n}b}V}J}>}2}&}}}|||||||||||~|r|f|Z|N|B|6|*|||{{{{{{{{{{{{w{k{_{S{G{;{/{#{{ zzzzzzzzzzzz{zozdzXzLz@z4z(zzzyyyyyyyyyyyytyhy\yPyDy8y,y yyxxxxxxxxxxxxxxlx`xTxHx_2_&___^^^^^^^^^^^~^r^f^Z^N^B^6^*^^^]]]]]]]]]]]]w]k]_]S]G];]/]#]] \\\\\\\\\\\\|\p\d\X\L\@\4\(\\\[[[[[[[[[[[[u[i[][Q[E[9[-["[[ ZZZZZZZZZZZZzZnZbZVZJZ>Z2Z&ZZZYYYYYYYYYYYYsYgY[YOYCY7Y+YYYXXXXXXXXXXXXwXlX`XTXHXU2U&UUUTTTTTTTTTTTTsTgT[TOTCT7T+TTTSSSSSSSSSSSSxSlS`STSHSA2A&AAA@@@@@@@@@@@@s@g@[@O@C@7@+@@@????????????x?l?`?T?H?>>>>>>>>>>|>p>d>X>L>@>4>(>>>============u=i=]=Q=E=9=-=#== =<<<<<<<<<<<*2*&***))))))))))))s)g)[)O)D)8),) ))((((((((((((x(l(`(T(H(=(1(%(( ('''''''''''}'q'e'Y'M'A'6'*'''&&&&&&&&&&&&v&j&^&R&F&:&.&"&& %%%%%%%%%%%%{%o%c%X%L%@%4%(%%%$$$$$$$$$$$$t$h$\$P$D$8$,$ $$############y#m#a#U#I#=#1#%## #"""""""""""}"r"f"Z"N"B"6"*"""!!!!!!!!!!!!w!k!_!S!G!;!/!#!! ! | q e Y M A 5 )   wk_SG;/# |pdXL@4(ui]QE9." {ocWK?3'th\PD8-! ymaUI=1%~rfZNB7+ymaUI=2&~rfZNB6*xl`TH<0$ ~rfZNB6*wk_SG;/$ }qeYMA6*wk @: @: @: @: @: @:  @: ? : ? : ? : ?: ?9 ?9 ?9 ?9 ?9 ?9  ?9 > 9 > 9 > 9 > 9 >9 >9 >9 >9 >9 >9 >9  >9 =9 =9 =9 =9 =9 =9 =9  =9 < 9 < 9 < 9 < 9 <9 <9 <9 <9 <9 <9 <9  <9 ;9 ;9 ;9 ;9 ; 9 ; 9 ; 9 ; 9 ; 9 ;9 ;9 ;9 ;9 ;9 ;9 ;9  ;9 : 9 : 9 : 9 :9 :9 :9 :9 :9 :9 :9  :9 9 9 9 9 9 9 99 99 99 99 99 99 99  99 8 9 8 9 8 9 8 9 8 9 89 89 89 89 89 89 89  89 79 79 79 79 79 79 79 79 79 79 7 9 7 9 7 9 7 9 7 9 79 79 79 79 79 79 79  79 69 69 69 69 69 69  69 59 59 59 59 59  59 4 9 49 49~ 49} 49| 49{ 49z 49y  49x 39w 39v 39u 39t 39s 39r 3 9q 3 9p 3 9o 3 9n 3 9m 39l 39k 39j 39i 39h 39g 39f  39e 29d 29c 29b 29a 29` 29_ 29^ 29] 29\ 29[ 2 9Z 2 9Y 2 9X 2 9W 2 9V 29U 29T 29S 29R 29Q 29P 29O  29N 19M 19L 19K 19J 19I 19H 19G 1 9F 1 9E 1 9D 1 9C 1 9B 19A 19@ 19? 19> 19= 19< 19;  19: 099 0 98 0 97 0 96 0 95 0 94 093 092 091 090 09/ 09. 09-  09, / 9+ /9* /9) /9( /9' /9& /9% /9$  /9# . 9" . 9! . 9 .9 .9 .9 .9 .9 .9 .9  .9 -9 -9 -9 -9 - 9 - 9 - 9 - 9 - 9 -9 -9 -9 -9 -9 -9 -9  -9 ,9 ,9 ,9 ,9 ,9 ,9 ,9 ,8 ,8 ,8 ,8 ,8 ,8 , 8 , 8 , 8 , 8 , 8 ,8 ,8 ,8 ,8 ,8 ,8 ,8  ,8 +8 +8 +8 +8  +8 * 8 * 8 * 8 *8 *8 *8 *8 *8 *8 *8  *8 ) 8 ) 8 ) 8 ) 8 ) 8 )8 )8 )8 )8 )8 )8 )8  )8 (8 (8 (8 (8 ( 8 ( 8 ( 8 ( 8 ( 8 (8 (8 (8 (8 (8 (8 (8  (8 ' 8 ' 8 ' 8 ' 8 ' 8 '8 '8 '8 '8 '8 '8 '8  '8 &8 &8 &8 &8 &8 &8 &8 &8 &8 & 8 & 8 & 8 & 8 & 8 &8 &8 &8 &8 &8 &8 &8  &8 %(8 %'8 %&8 %%8 %$8 %#8 %"8 %!8 % 8 %8 %8 %8 %8 %8 %8 %8 %8 %8 %8 %8 %8 %8 %8 %8 %8 %8 %8 % 8 % 8 % 8~ % 8} % 8| %8{ %8z %8y %8x %8w %8v %8u  %8t $ 8s $ 8r $ 8q $ 8p $8o $8n $8m $8l $8k $8j $8i  $8h #8g #8f #8e #8d #8c #8b #8a #8` #8_ #8^ #8] #8\ #8[ #8Z #8Y # 8X # 8W # 8V # 8U # 8T #8S #8R #8Q #8P #8O #8N #8M  #8L "8K "8J "8I "8H "8G "8F "8E "8D "8C " 8B " 8A " 8@ " 8? " 8> "8= "8< "8; "8: "89 "88 "87  "86 !85 !84 !83 !82 !81 !80 !8/ !8. !8- ! 8, ! 8+ ! 8* ! 8) ! 8( !8' !8& !8% !8$ !8# !8" !8!  !8  8  8  8  8  8  8  8  8  8  8   8 8 8 8 8 8 8 8 8 8 8 8  8  8  8  8  8 8 8 8 8 8 7 7  7  7  7  7  7 7 7 7 7 7 7 7  7  7  7  7 7 7 7 7 7 7 7  7  7 7 7 7 7 7 7 7  7 7  7  7  7  7  7 7 7 7 7 7 7 7  7  7  7  7  7 7 7 7 7 7 7 7  7 7 7 7 7 7 7 7 7 7  7  7  7  7  7 7 7 7 7 7 7 7  7  7  7 7 7 7 7 7 7 7  7 7 7 7 7 7  7 7 7 7 7 7 7 7 7 7 7 7 7 7 7 7 7 7 7  7  7  7  7  7 7 7 7 7 7 7 7  7~  7}  7|  7{  7z  7y 7x 7w 7v 7u 7t 7s 7r  7q  7p 7o 7n 7m 7l 7k 7j 7i  7h 7g  7f  7e  7d  7c  7b 7a 7` 7_ 7^ 7] 7\ 7[  7Z 27Y 17X 07W /7V .7U -7T ,7S +7R *7Q )7P (7O '7N &7M %7L $7K #7J "7I !7H  7G 7F 7E 7D 7C 7B 7A 7@ 7? 7> 7= 7< 7; 7: 79 78 77 76 75  74  73  72  71  70 7/ 7. 7- 7, 7+ 7* 7)  7( 7' 7&  7%  7$  7#  7"  7! 7 7 7 7 7 7 7  7  7  7  7 7 7 7 7 7 7 7  7 7 7 7 7  7 7 7 7 7 7 7  7  7  7  6  6  6   6  6  6  6  6  6  6  6   6  6  6  6  6  6  6   6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6   6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6  6   6  6 6 6 6 6 6 6 6  6 6 6 6 6  6  6  6  6  6 6 6 6 6 6 6 6  6  6  6 6 6 6 6 6 6 6  6  6  6  6  6 6 6 6 6 6 6 6  6 6 6 6 6 6 6 6  6 6 6 6 6 6 6 6  6  6  6  6  6 6 6 6 6 6~ 6} 6|  6{  6z  6y  6x  6w  6v  6u *6t *6s *6r *6q * 6p * 6o * 6n * 6m * 6l *6k *6j *6i *6h *6g *6f *6e  *6d )"6c )!6b ) 6a )6` )6_ )6^ )6] )6\ )6[ )6Z )6Y )6X )6W )6V )6U )6T )6S )6R )6Q )6P )6O ) 6N ) 6M ) 6L ) 6K ) 6J )6I )6H )6G )6F )6E )6D )6C  )6B (6A (6@ (6? (6> (6= (6< (6; (6: (69 (68 (67 ( 66 ( 65 ( 64 ( 63 ( 62 (61 (60 (6/ (6. (6- (6, (6+  (6* '6) '6( '6' '6& '6% '6$ '6# '6" '6! '6 '6 '6 '6 '6 '6 '6 '6 ' 6 ' 6 ' 6 ' 6 ' 6 '6 '6 '6 '6 '6 '6 '6  '6 &)6 &(6 &'6 &&6 &%6 &$6  &"6 &!6 & 6 &6 &6 &5 &5 &5 &5 &5 &5 &5 &5 &5 &5 &5 &5 &5 &5 &5 &5 & 5 & 5 & 5 & 5 & 5 &5 &5 &5 &5 &5 &5 &5  &5 %5 %5 %5 %5 %5 %5 %5 %5 %5 %5 %5 % 5 % 5 % 5 % 5 % 5 %5 %5 %5 %5 %5 %5 %5  %5 $!5 $ 5 $5 $5 $5 $5 $5 $5 $5 $5 $5 $5 $5 $5 $5 $5 $5 $5 $5 $5 $ 5 $ 5 $ 5 $ 5 $ 5 $5 $5 $5 $5 $5 $5 $5  $5 #5 #5 #5 # 5 # 5 # 5 # 5 # 5 #5 #5 #5 #5 #5 #5 #5  #5 "%5 "$5 "#5 ""5 "!5 " 5 "5 "5 "5 "5 "5 "5 "5 "5 "5 "5 "5 "5 "5 "5 "5 "5 "5 "5 " 5 " 5 " 5 " 5~ " 5} "5| "5{ "5z "5y "5x "5w "5v  "5u !!5t ! 5s !5r !5q !5p !5o !5n !5m !5l !5k !5j !5i !5h !5g !5f !5e !5d !5c !5b !5a ! 5` ! 5_ ! 5^ ! 5] ! 5\ !5[ !5Z !5Y !5X !5W !5V !5U  !5T  5S  5R  5Q  5P  5O  5N  5M  5L  5K  5J  5I  5H  5G  5F  5E  5D  5C  5B  5A  5@  5?   5> (5= '5< &5; %5: $59 #58 "57 !56  55 54 53 52 51 50 5/ 5. 5- 5, 5+ 5* 5) 5( 5' 5& 5% 5$ 5#  5"  5!  5  5  5 5 5 5 5 5 5 5  5 5 5 5 5 5 5 5 5 5 5 5 5 5 5 5 5 5 5  5  5  5  5  4 4 4 4 4 4 4 4  4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4  4  4  4  4  4 4 4 4 4 4 4 4  4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4  4  4  4  4  4 4 4 4 4 4 4 4  4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4  4  4  4  4  4 4 4 4 4 4 4 4  4 4  4  4  4  4  4 4 4 4 4 4 4 4  4 4 4 4 4 4  4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4  4  4  4  4  4 4 4 4 4 4 4 4  4~ 4} 4| 4{ 4z  4y  4x  4w  4v  4u 4t 4s 4r 4q 4p 4o 4n  4m 4l 4k 4j 4i 4h 4g 4f 4e 4d 4c 4b 4a 4` 4_ 4^ 4] 4\  4[  4Z  4Y  4X  4W 4V 4U 4T 4S 4R 4Q 4P  4O "4N !4M  4L 4K 4J 4I 4H 4G 4F 4E 4D 4C 4B 4A 4@ 4? 4> 4= 4< 4; 4:  49  48  47  46  45 44 43 42 41 40 4/ 4.  4- 4, 4+ 4* 4) 4( 4' 4& 4% 4$ 4# 4" 4! 4 4 4 4  4  4  4  4  4 4 4 4 4 4 4 4  4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4 4  3  3  3  3  3 3 3 3 3 3 3 3  3 3 3 3 3 3 3 3 3  3  3  3  3  3 3 3 3 3 3 3 3  3 3 3 3  3  3  3  3  3 3 3 3 3 3 3 3  3 3 3 3 3 3 3 3 3 3  3  3  3  3  3 3 3 3 3 3 3 3  3 #3 "3 !3  3 3 3 3 3 3 3 3 3 3 3 3 3 3 3 3 3 3 3  3  3  3  3  3 3 3 3 3 3 3 3  3 3 3 3 3 3 3 3 3 3  3  3  3  3  3 3 3 3 3 3 3 3  3  3~  3}  3|  3{  3z  3y  3x  3w  3v  3u  3t  3s  3r  3q  3p  3o  3n  3m  3l  3k  3j  3i  3h  3g  3f  3e  3d   3c  3b  3a  3`  3_  3^  3]  3\  3[  3Z  3Y  3X  3W  3V  3U  3T  3S  3R  3Q  3P  3O  3N  3M  3L  3K   3J  3I  3H  3G  3F  3E  3D  3C  3B  3A  3@  3?  3>  3=  3<  3;  3:  39  38  37   36  35  34  33  32  31  30  3/  3.  3-  3,  3+  3*  3)  3(  3'  3&  3%  3$  3#  3"  3!   3  #3  "3  !3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  3  2  2   2 2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2 2  2 2 2 2 2 2 2~ 2} 2| 2{ 2z 2y 2x 2w  2v  2u  2t  2s  2r 2q 2p 2o 2n 2m 2l 2k  2j  2i  2h  2g  2f  2e 2d 2c 2b 2a 2` 2_ 2^  2]  2\  2[  2Z  2Y  2X  2W  2V  2U  2T   2S   2R   2Q   2P   2O  2N  2M  2L  2K  2J  2I  2H  2G  2F  2E   2D  2C  2B  2A  2@  2?  2>  2=  2<  2;  2:  29  28  27  26  25  24  23  22  21  20  2/  2.  2-  2,  2+  2*  2)  2(  2'  2&  2%   2$ 2# 2" 2! 2  2  2  2  2  2 2 2 2 2 2 2 2  2  2  2 2 2 2 2 2 2 2  2 2  2  2  2  2  2 2 2 2 1 1 1 1  1 1  1  1  1  1  1 1 1 1 1 1 1 1  1 1 1 1 1  1  1  1  1  1 1 1 1 1 1 1 1  1 1 1  1  1  1  1  1 1 1 1 1 1 1 1  1 1 1 1 1 1 1 1 1 1 1  1  1  1  1  1 1 1 1 1 1 1 1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1   1   1   1   1   1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1   1  /1  .1  -1~  ,1}  +1|  *1{  )1z  (1y  '1x  &1w  %1v  $1u  #1t  "1s  !1r  1q  1p  1o  1n  1m  1l  1k  1j  1i  1h  1g  1f  1e  1d  1c  1b  1a  1`  1_  1^  1]  1\  1[  1Z  1Y  1X  1W  1V  1U  1T  1S   1R  $1Q  #1P  "1O  !1N  1M  1L  1K  1J  1I  1H  1G  1F  1E  1D  1C  1B  1A  1@  1?  1>  1=  1<  1;  1:  19  18  17  16  15  14  13  12  11  10  1/   1.  '1-  &1,  %1+  $1*  #1)  "1(  !1'  1&  1%  1$  1#  1"  1!  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1  1   1  &1  %1  $1  #1  "1  !1  1  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0  0   0 0 0 0 0 0 @: ;}qeYMB6*~~~~~~~~~~~~v~j~^~S~G~;~/~#~~ ~}}}}}}}}}}}|}p}d}X}L}@}4}(}}}||||||||||||t|h|]|Q|E|9|-|!|| {{{{{{{{{{{{y{m{a{U{I{={1{%{{ {zzzzzzzzzzz~zszgz[zOzCz7z+zzzyyyyyyyyyyyywyky`yTyHyv2v&vvvuuuuuuuuuuuutuhu\uPuDu8u,u uu ttttttttttttytmtatUtIt=t1t%tttsssssssssss~srsfsZsNsBs6s*sssrrrrrrrrrrrrvrjr^rRrFr:r.r"rr qqqqqqqqqqqqzqnqbqVqJq>q2q&qqqppppppppppppspgp[pOpCp7p+p ppooooooooooooxolo`oToHo=o1o%oo onnnnnnnnnnn~nrnfnZnNnBn6n*nnnmmmmmmmmmmmmwmkm_mSmHmZ2Z&ZZZYYYYYYYYYYY~YrYfYZYNYBY6Y*YYYXXXXXXXXXXXXwXkX_XSXGX;X/X#XX WWWWWWWWWWWW{WoWcWWWKW?W3W'WWWVVVVVVVVVVVVtVhV\VPVDV8V,V!VV UUUUUUUUUUUUyUmUaUUUIU=U1U%UU UTTTTTTTTTTT~TrTfT[TOTCT7T+TTTSSSSSSSSSSSSxSmSaSUSIS=S1S%SS SRRRRRRRRRRRRsRgR[RORCR7R+RRRQQQQQQQQQQQQxQlQ`QTQHQA1A$AA @@@@@@@@@@@|@o@b@U@H@;@.@!@@???????????y?l?_?S?F?9?,???>>>>>>>>>>>w>j>]>P>C>6>)>>>===========t=g=Z=M=@=3=&== =<<<<<<<<<<<2<%<< ;;;;;;;;;;;};p;c;V;I;<;/;";;:::::::::::z:m:`:S:F:9:,:::99999999999w9j9]9P9D979*99988888888888t8g8Z8M8A848'88 877777777777r7e7X7K7>717$77 6666666666666u6j6_6T6I6>636(6665555555555555x5m5b5V5J5>525&55544444444444~4r4f4[4O4C474+444333333333333w3k3_3S3G3;3/3#33 222222222222|2p2d2X2L2@242(222111111111111u1i1]1Q1E191-1!11 000000000000y0n0b0V0J0>020&000///////////~/r/f/Z/N/B/6/*///............w.k._.S.G.;./.#.. ------------|-p-d-X-L-@-4-(---,,,,,,,,,,,,t,h,\,P,D,8,,, ,,++++++++++++y+m+a+U+I+=+1+%++ +***********~*r*f*Z*N*B*6*****))))))))))))w)k)_)S)G);)/)#)) (((((((((((({(o(c(W(K(?(3('(((''''''''''''t'h'\'P'D'8',' ''&&&&&&&&&&&&y&m&a&U&I&=&1&%&& &%%%%%%%%%%%~%r%f%Z%N%B%6%*%%%$$$$$$$$$$$$v$j$^$R$F$:$.$"$$ ############{#o#c#W#K#?#3#'###""""""""""""s"h"\"P"D"8"," ""!!!!!!!!!!!!x!l!`!T!H!2&sg[OC7+wk_SG<0$ |pdXL@4(ui]QE9-! ymaVJ>2&~rfZNB6*wk_SG; C" C! C C C  C  C  C  C  C C C C C C C C  C C C C C C C C C C C C C C C C  C  C  B  B  B B B B B B B B  B B B B B B B B B B B B B B B B  B  B  B  B  B B B B B B B B  B "B !B  B B B B B B B B B B B B B B B B B B B  B  B  B  B  B B B B B B B B  B #B "B !B  B B B B B B B B B B B B B B B B B B B  B  B  B  B  B B B B B B B B  B B B B B B B B B B B B B B B B B  B  B  B  B  B B~ B} B| B{ Bz By Bx  Bw Bv Bu Bt Bs Br Bq Bp Bo Bn Bm Bl Bk Bj Bi Bh Bg Bf Be  Bd  Bc  Bb  Ba  B` B_ B^ B] B\ B[ BZ BY  BX BW BV BU BT BS BR BQ BP BO BN BM BL BK BJ BI BH BG  BF  BE  BD  BC  BB BA B@ B? B> B= B< B;  B: B9 B8 B7 B6 B5 B4 B3 B2 B1 B0 B/ B. B- B, B+ B*  B)  B(  B'  B&  B% B$ B# B" B! B B B  B B B B B B B B B B B B  B  B  B  B  B B B B B B B B  B B B B B B A A A A A A A A A A  A  A  A  A  A A A A A A A A  A !A  A A A A A A A A A A A A A A A A A A A  A  A  A  A  A A A A A A A A  A !A  A A A A A A A A A A A A A A A A A A A  A  A  A  A  A A A A A A A A  A #A "A !A  A A A A A A A A A A A A A A A A A A A  A  A  A  A  A A A A A A A A  A  A  A  A  A  A  A~  A}  A|  A{  Az  Ay  Ax  Aw  Av  Au  At  As  Ar  Aq  Ap  Ao  An  Am  Al   Ak  Aj  Ai  Ah  Ag  Af  Ae  Ad  Ac  Ab  Aa  A`  A_  A^  A]  A\  A[  AZ  AY  AX  AW  AV  AU  AT  AS  AR  AQ  AP   AO  AN  AM  AL  AK  AJ  AI  AH  AG  AF  AE  AD  AC  AB  AA  A@  A?  A>  A=  A<  A;  A:  A9  A8  A7  A6  A5  A4  A3  A2  A1   A0  A/  A.  A-  A,  A+  A*  A)  A(  A'  A&  A%  A$  A#  A"  A!  A  A  A  A  A  A  A  A  A  A  A  A  A  A  A  A   A  A  A  A  A  A  A  A  A  A  A  A  A  A  A  A  A  @   @ $@ #@ "@ !@  @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @  @  @  @  @  @ @ @ @ @ @ @ @  @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @  @  @  @  @  @ @ @ @ @ @ @ @  @ #@ "@ !@  @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @  @  @  @  @  @ @ @ @ @ @ @ @  @ @ @ @ @ @ @ @ @ @ @  @  @  @  @  @ @ @ @ @ @ @ @  @ @ @ @ @ @ @ @~ @} @| @{ @z @y @x @w  @v  @u  @t  @s  @r @q @p @o @n @m @l @k  @j "@i !@h  @g @f @e @d @c @b @a @` @_ @^ @] @\ @[ @Z @Y @X @W @V @U  @T  @S  @R  @Q  @P @O @N @M @L @K @J @I  @H @G @F @E @D @C @B @A @@ @?  @>  @=  @<  @;  @: @9 @8 @7 @6 @5 @4 @3  @2  !@1   @0  @/  @.  @-  @,  @+  @*  @)  @(  @'  @&  @%  @$  @#  @"  @!  @  @  @   @   @   @   @   @  @  @  @  @  @  @  @  @ @ @ @ @ @  @  @ @ @ @ @ @ @ @  @ @  @  ?  ?  ?  ? ? ? ? ? ? ? ?  ? ? ? ? ? ? ? ?  ?  ?  ?  ?  ? ? ? ? ? ? ? ?  ?  ?  ? ? ? ? ? ? ? ?  ? ? ? ? ? ? ? ? ?  ?  ?  ?  ?  ? ? ? ? ? ? ? ?  ? ? ?  ?  ?  ?  ?  ? ? ? ? ? ? ? ?  ?  ?  ?  ?  ? ? ? ? ? ? ? ?  ? ? ? ? ? ? ?  ?  ?  ? ? ? ? ? ? ? ?  ?  ?  ?  ?  ?  ? ? ? ? ? ? ? ?  ? ? ? ? ? ? ? ? ? ? ?~ ?}  ?|  ?{  ?z  ?y  ?x ?w ?v ?u ?t ?s ?r ?q  ?p ?o ?n ?m ?l ?k ?j ?i  ?h  ?g ?f ?e ?d ?c ?b ?a ?`  ?_ ?^ ?] ?\ ?[ ?Z ?Y ?X ?W ?V ?U ?T ?S ?R  ?Q  ?P  ?O  ?N  ?M ?L ?K ?J ?I ?H ?G ?F  ?E ?D ?C ?B ?A ?@ ?? ?> ?=  ?<  ?;  ?:  ?9  ?8 ?7 ?6 ?5 ?4 ?3 ?2 ?1  ?0 ?/ ?.  ?- ?, ?+  ?* ?) ?( ?' ?& ?%  ?$  ?#  ?"  ?!  ? ? ? ? ? ? ? ?  ? ? ?  ? ? ? ? ? ? ? ?  ? ? ? ? ? ? ? ?  ? ? ? ? ? ?  > > > > >  > ~> ~> ~> ~> ~>  ~> }> }> }> }>  }> |> |> |> |> |> |> |>  |> {> {> {>  {> z > z> z> z> z> z> z> z>  z> y> y> y> y> y> y> y>  y> x> x> x> x> x> x>  x> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w> w~> w}> w|> w{> wz> wy> wx> ww> wv> wu> wt> ws> wr> wq> wp> wo> wn> wm> wl> wk> wj> wi> wh> wg> wf> we> wd>~ wc>} wb>| wa>{ w`>z w_>y w^>x w]>w w\>v w[>u wZ>t wY>s wX>r wW>q wV>p wU>o wT>n wS>m wR>l wQ>k wP>j wO>i wN>h wM>g wL>f wK>e wJ>d wI>c wH>b wG>a wF>` wE>_ wD>^ wC>] wB>\ wA>[ w@>Z w?>Y w>>X w=>W w<>V w;>U w:>T w9>S w8>R w7>Q w6>P w5>O w4>N w3>M w2>L w1>K w0>J w/>I w.>H w->G w,>F w+>E w*>D w)>C w(>B w'>A w&>@ w%>? w$>> w#>= w">< w!>; w >: w>9 w>8 w>7 w>6 w>5 w>4 w>3 w>2 w>1 w>0 w>/ w>. w>- w>, w>+ w>* w>) w>( w >' w >& w >% w >$ w ># w>" w>! w> w> w> w> w>  w> v> v> v> v> v> v> v> v> v> v> v> v> v> v> v> v> v > v > v > v > v > v> v> v> v> v> v> v=  v= u=  u= t= t= t= t= t= t= t = t = t = t = t = t= t= t= t= t= t= t=  t= s= s= s= s= s= s = s = s = s = s = s= s= s= s= s= s= s=  s= r= r= r= r= r= r= r=  r= q = q= q= q= q= q= q= q=  q= p = p = p= p= p= p= p= p= p=  p= o = o = o= o= o= o= o= o= o=  o= n= n= n= n= n= n=  n= m= m= m= m= m= m= m= m= m= m= m= m= m= m= m= m= m= m= m = m = m = m = m = m= m= m= m= m= m= m=  m= l = l = l = l = l = l= l= l= l= l= l= l=  l= k+=~ k*=} k)=| k(={ k'=z k&=y k%=x k$=w k#=v k"=u k!=t k =s k=r k=q k=p k=o k=n k=m k=l k=k k=j k=i k=h k=g k=f k=e k=d k=c k=b k=a k =` k =_ k =^ k =] k =\ k=[ k=Z k=Y k=X k=W k=V k=U  k=T j0=S j/=R j.=Q j-=P j,=O j+=N j*=M j)=L j(=K j'=J j&=I j%=H j$=G j#=F j"=E j!=D j =C j=B j=A j=@ j=? j=> j== j=< j=; j=: j=9 j=8 j=7 j=6 j=5 j=4 j=3 j=2 j=1 j =0 j =/ j =. j =- j =, j=+ j=* j=) j=( j=' j=& j=%  j=$ i-=# i,=" i+=! i*= i)= i(= i'= i&= i%= i$= i#= i"= i!= i = i= i= i= i= i= i= i= i= i= i= i= i= i= i= i= i= i= i= i = i = i = i = i < i< i< i< i< i< i< i<  i< h#< h"< h!< h < h< h< h< h< h< h< h< h< h< h< h< h< h< h< h< h< h< h< h < h < h < h < h < h< h< h< h< h< h< h<  h< g< g< g< g< g< g< g< g< g< g < g < g < g < g < g< g< g< g< g< g< g<  g< f< f< f< f< f< f< f< f< f< f< f< f< f< f< f< f < f < f < f < f < f< f< f< f< f< f< f<  f< e< e< e< e< e< e< e<  e< d< d< d< d<  d< c < c< c< c< c< c< c< c<  c< b < b< b< b< b< b< b< b<  b< a < a < a < a < a<~ a<} a<| a<{ a \ <= \ << \<; \<: \<9 \<8 \<7 \<6 \<5  \<4 [<3 [<2 [<1 [ <0 [ ;G N=;F N<;E N;;D N:;C N9;B N8;A N7;@ N6;? N5;> N4;= N3;< N2;; N1;: N0;9 N/;8 N.;7 N-;6 N,;5 N+;4 N*;3 N);2 N(;1 N';0 N&;/ N%;. N$;- N#;, N";+ N!;* N ;) N;( N;' N;& N;% N;$ N;# N;" N;! N; N; N; N; N; N; N; N; N; N; N ; N ; N ; N ; N ; N; N; N; N; N; N; N;  N; M; M; M; M; M; M; M; M ; M ; M ; M : M : M: M: M: M: M: M: M:  M: L : L : L : L : L: L: L: L: L: L: L:  L: K : K : K: K: K: K: K: K: K:  K: J: J: J: J: J: J: J: J: J: J: J : J : J : J : J : J: J: J: J: J: J: J:  J: I: I: I: I: I: I: I: I: I: I: I: I: I: I: I: I : I : I : I : I : I: I: I: I: I: I: I:  I: H: H: H: H: H: H: H: H : H : H : H : H : H: H: H: H: H: H: H:  H: G: G: G: G: G: G: G: G: G: G: G : G : G : G : G : G: G: G: G: G: G: G:  G: F: F: F: F:~  F:} E$:| E#:{ E":z E!:y E :x E:w E:v E:u E:t E:s E:r E:q E:p E:o E:n E:m E:l E:k E:j E:i E:h E:g E:f E :e E :d E :c E :b E :a E:` E:_ E:^ E:] E:\ E:[ E:Z  E:Y D#:X D":W D!:V D :U D:T D:S D:R D:Q D:P D:O D:N D:M D:L D:K D:J D:I D:H D:G D:F D:E D:D D:C D :B D :A D :@ D :? D :> D:= D:< D:; D:: D:9 D:8 D:7  D:6 C:5 C:4 C:3 C:2 C:1 C:0  C:/ B:. B:- B:, B:+ B:* B:) B:( B :' B :& B :% B :$ B :# B:" B:! B: B: B: B: B:  B: A : A : A : A : A : A: A: A: A: A: A: A:  A: @ : C# 2p}qeYMA5)~~~~~~~~~~~~u~i~]~Q~F~:~.~"~~ }}}}}}}}}}}}z}n}b}V}J}>}2}&}}}||||||||||||s|g|[|O|C|7|+|||{{{{{{{{{{{{x{l{`{T{H{<{0{${{ {zzzzzzzzzzz|zpzdzXzLz@z4z(zzzyyyyyyyyyyyyywylyayVyKy@y4y(yyyxxxxxxxxxxxxtxhx\xPxDx8x,x xx wwwwwwwwwwwwywmwawUwIw=w1w%ww wvvvvvvvvvvv~vrvfvZvNvCv7v+vvvuuuuuuuuuuuuwuku_uTuHup2p&pppoooooooooooozooodoYoNoCo8o-o"oo onnnnnnnnnnn}nqnenYnMnAn6n*nnnmmmmmmmmmmmmwmkm_mSmGm;m/m#mm llllllllllll|lpldlXlLl@l5l)lllkkkkkkkkkkkkvkjk^kRkFk:k.k"kk jjjjjjjjjjjj{jojcjYjNjCj8j-j"jj jiiiiiiiiiiii}irigi\iQiFi;i0i%iiihhhhhhhhhhhhthhh\hPhDh8h,h hhggggggggggggygmgagUgIg=g1g%gg gffffffffffffsfgf[fOfCf7f+fffeeeeeeeeeeeeweke_eSeGe;e/e#ee eddddddddddd}dqdedYdMdAd5d)dddccccccccccccucic]cRcFc:c.c"cc bbbbbbbbbbbbzbnbbbVbKb?b3b'bbbaaaaaaaaaaaasaga[aPaDa8a,a aa````````````x`l```T`H`<`0`$`` `___________}_q_e_Y_M_A_5_)___^^^^^^^^^^^^w^k^_^S^G^;^/^#^^ ]]]]]]]]]]]]|]p]d]X]L]@]4](]]]\\\\\\\\\\\\t\h\\\P\D\8\-\!\\ [[[[[[[[[[[[z[n[b[V[J[>[2[&[[[ZZZZZZZZZZZZtZhZ\ZPZDZ8Z,Z!ZZ YYYYYYYYYYYYyYmYaYUYIY=Y1Y%YY YXXXXXXXXXXXXsXgX[XOXCX7X+XXXWWWWWWWWWWWWxWlW`WTWHWR2R&RRRQQQQQQQQQQQ~QrQfQZQOQCQ7Q+QQQPPPPPPPPPPPPwPkP_PSPGP;P0P$PP POOOOOOOOOOO|OpOdOXOLO@O4O(OOONNNNNNNNNNNNuNiN]NQNEN:N.N"NN MMMMMMMMMMMMzMnMbMVMKM?M3M'MMMLLLLLLLLLLLLsLgL[LOLCL7L,L LLKKKKKKKKKKKKxKlKaKUKIK=K1K%KK KJJJJJJJJJJJ~JrJfJZJNJBJ6J*JJJIIIIIIIIIIIIwIkI_ISIGI;I/I#II HHHHHHHHHHHH{HoHcHWHKH?H3H'HHHGGGGGGGGGGGGtGhG\GPGDG8G,G GG FFFFFFFFFFFFzFnFbFVFJF>F2F&FFFEEEEEEEEEEE~ErEfEZENECE7E+EEEDDDDDDDDDDDDwDkD_DSDGD;D/D#DD CCCCCCCCCCCC|CpCdCXCLC@C4C(CCCBBBBBBBBBBBBuBiB]BQBEB9B-B!BB AAAAAAAAAAAAyAnAbAVAJA>A2A&AAA@@@@@@@@@@@~@r@f@Z@N@B@6@*@@@????????????w?k?_?S?G?;?/?#?? >>>>>>>>>>>>|>p>d>Y>M>A>5>)>>>============v=j=^=R=F=:=.="== <<<<<<<<<<<<{323&333222222222222t2h2\2P2D282,2 22111111111111y1m1a1U1I1=111%11 100000000000~0s0g0[0O0C070+000////////////w/k/_/S/H/+2+&+++***********~*s*g*[*O*C*7*+***))))))))))))w)k)_)S)G);)/)#)) )(((((((((((|(p(d(X(L(@(4(((((''''''''''''u'i']'Q'E'9'-'!'' &&&&&&&&&&&&y&m&a&U&I&=&1&&&&&%%%%%%%%%%%~%r%f%Z%N%B%6%*%%%$$$$$$$$$$$$w$k$_$S$G$;$/$#$$ ############|#p#d#X#L#@#4#(###""""""""""""t"h"\"Q"E"9"-"!"" !!!!!!!!!!!!y!m!a!U!I!=!1!&!!! ~ r f Z N B 6 *   wk_SH<0$ |pdXL@4(ui]QE9-! znbVJ>2&sg[OC7+xl`TH<0$ }qeYMA5)vj^RF:." {ocWK?3(ui]QE9-! ymaUI=1%~rfZNB6*vj^RF;/# |p ,LU ,LT ,LS ,LR ,LQ ,LP ,LO  ,LN , LM , LL ,LK ,LJ ,LI ,LH ,LG ,LF ,LE  ,LD ,(LC ,'LB ,&LA ,%L@ ,$L? ,#L> ,"L= ,!L< , L; ,L: ,L9 ,L8 ,L7 ,L6 ,L5 ,L4 ,L3 ,L2 ,L1 ,L0 ,L/ ,L. ,L- ,L, ,L+ ,L* ,L) , L( , L' , L& , L% , L$ ,L# ,L" ,L! ,L ,L ,L ,L  ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L , L , L , L , L , L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,K  ,K ,K , K , K , K , K , K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K  ,K ,K ,K ,K ,K ,K , K , K , K , K , K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K  ,K ,K ,K , K , K , K , K , K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K  ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K , K , K , K , K , K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K  ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K , K , K , K , K , K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K  ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K , K , K , K , K , K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K  ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K ,K , K , K~ , K} , K| , K{ ,Kz ,Ky ,Kx ,Kw ,Kv ,Ku ,Kt  ,Ks ,Kr ,Kq ,Kp ,Ko ,Kn ,Km ,Kl ,Kk ,Kj , Ki , Kh , Kg , Kf , Ke ,Kd ,Kc ,Kb ,Ka ,K` ,K_ ,K^  ,K] , K\ , K[ , KZ , KY , KX , KW , KV , KU , KT , KS , KR , KQ , KP , KO , KN , KM , KL , KK , KJ , KI , KH , KG , KF , KE , KD , KC  , KB , KA , K@ , K? , K> , K= , K< , K; , K: , K9 , K8 , K7 , K6 , K5 , K4 , K3 , K2  , K1 , K0 , K/ , K. , K- , K, , K+ , K* , K) , K( , K' , K& , K% , K$ , K# , K" , K! , K , K , K , K , K , K  , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K , K  , K , K , J , J , J , J , J , J , J , J , J , J , J , J , J , J , J , J , J , J , J , J , J , J , J , J  , J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J , J , J , J , J , J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J  ,J ,"J ,!J , J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J , J , J , J , J , J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J  ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J , J , J , J , J , J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J  ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J , J~ , J} , J| , J{ , Jz ,Jy ,Jx ,Jw ,Jv ,Ju ,Jt ,Js  ,Jr ,Jq ,Jp ,Jo ,Jn ,Jm ,Jl ,Jk ,Jj ,Ji ,Jh ,Jg ,Jf ,Je ,Jd ,Jc ,Jb ,Ja ,J` , J_ , J^ , J] , J\ , J[ ,JZ ,JY ,JX ,JW ,JV ,JU ,JT  ,JS ,JR ,JQ ,JP ,JO ,JN ,JM ,JL ,JK ,JJ ,JI ,JH ,JG , JF , JE , JD , JC , JB ,JA ,J@ ,J? ,J> ,J= ,J< ,J;  ,J: ,%J9 ,$J8 ,#J7 ,"J6 ,!J5 , J4 ,J3 ,J2 ,J1 ,J0 ,J/ ,J. ,J- ,J, ,J+ ,J* ,J) ,J( ,J' ,J& ,J% ,J$ ,J# ,J" , J! , J , J , J , J ,J ,J ,J ,J ,J ,J ,J  ,J  ,J  ,J  ,J  ,J  ,J  ,J  , J  , J  , J  , J  , J  ,J  ,J  ,J  ,J  ,J  ,J  ,J  ,J "BJ "BJ "BI "BI "BI "BI "BI "BI "BI "BI "BI "B I "B I "B I "B I "B I "BI "BI "BI "BI "BI "BI "BI  "BI "AI "AI "AI "AI "AI "AI "AI "AI "AI "AI "AI "AI "A I "A I "A I "A I "A I "AI "AI "AI "AI "AI "AI "AI  "AI "@ I "@ I "@ I "@ I "@I "@I "@I "@I "@I "@I "@I  "@I "?I "?I "?I "?I "?I "?I "? I "? I "? I "? I "? I "?I "?I "?I "?I "?I "?I "?I  "?I "> I "> I "> I "> I ">I ">I ">I ">I ">I ">I ">I  ">I "= I "= I "= I "=I "=I "=I "=I "=I "=I "=I  "=I "<I "<I "<I "<I "<I "<I "<I "<I "<I "< I "< I "< I "< I "< I "<I "<I "<I "<I "<I "<I "<I  " "7 I= "7 I< "7I; "7I: "7I9 "7I8 "7I7 "7I6 "7I5  "7I4 "6I3 "6I2 "6I1 "6I0 "6 I/ "6 I. "6 I- "6 I, "6 I+ "6I* "6I) "6I( "6I' "6I& "6I% "6I$  "6I# "5 I" "5 I! "5 I "5 I "5I "5I "5I "5I "5I "5I "5I  "5I "4I "4I "4 I "4 I "4 I "4 I "4 I "4I "4I "4I "4I "4I "4I "4I  "4I "3I "3I "3I "3I "3I "3I "3I "3I "3H "3H "3 H "3 H "3 H "3 H "3 H "3H "3H "3H "3H "3H "3H "3H  "3H "2 H "2 H "2 H "2H "2H "2H "2H "2H "2H "2H  "2H "1H "1H "1H "1H "1H "1H "1H "1H "1H "1H "1H "1H "1H "1 H "1 H "1 H "1 H "1 H "1H "1H "1H "1H "1H "1H "1H  "1H "0H "0H "0H "0H "0H "0H "0H "0H "0H "0 H "0 H "0 H "0 H "0 H "0H "0H "0H "0H "0H "0H "0H  "0H "/H "/H "/ H "/ H "/ H "/ H "/ H "/H "/H "/H "/H "/H "/H "/H  "/H ". H ". H ". H ". H ". H ".H ".H ".H ".H ".H ".H ".H  ".H "-H "-H "-H "-H "-H "-H "-H "-H "-H "-H "-H "-H "- H "- H "- H "- H "- H "-H "-H "-H "-H "-H "-H "-H  "-H ",H ",H ",H~ ",H} ",H| ",H{ ",Hz ",Hy ",Hx ",Hw ",Hv ",Hu ",Ht ",Hs ",Hr ", Hq ", Hp ", Ho ", Hn ", Hm ",Hl ",Hk ",Hj ",Hi ",Hh ",Hg ",Hf  ",He "+Hd "+Hc "+Hb "+Ha "+H` "+H_ "+H^ "+H] "+H\ "+H[ "+HZ "+HY "+HX "+HW "+HV "+ HU "+ HT "+ HS "+ HR "+ HQ "+HP "+HO "+HN "+HM "+HL "+HK "+HJ  "+HI "*HH "*HG "*HF "*HE "*HD "*HC "*HB "*HA "*H@ "*H? "*H> "*H= "* H< "* H; "* H: "* H9 "* H8 "*H7 "*H6 "*H5 "*H4 "*H3 "*H2 "*H1  "*H0 ")H/ ")H. ")H- ")H, ")H+ ")H* ")H) ")H( ")H' ")H& ")H% ")H$ ")H# ")H" ")H! ")H ") H ") H ") H ") H ") H ")H ")H ")H ")H ")H ")H ")H  ")H "(H "(H "(H "(H "(H "(H "(H "(H "(H "(H "(H "(H "(H "(H "(H "(H "(H "(H "( H "( G "( G "( G "( G "(G "(G "(G "(G "(G "(G "(G  "(G "'G "'G "'G "'G "'G "'G "'G  "'G "&G "&G "&G "&G "&G "&G "&G "&G "&G "& G "& G "& G "& G "& G "&G "&G "&G "&G "&G "&G "&G  "&G "%&G "%%G "%$G "%#G "%"G "%!G "% G "%G "%G "%G "%G "%G "%G "%G "%G "%G "%G "%G "%G "%G "%G "%G "%G "%G "%G "% G "% G "% G "% G "% G "%G "%G "%G "%G "%G "%G "%G  "%G "$G "$G "$G "$G "$G "$G "$G "$G "$G "$ G "$ G "$ G "$ G "$ G "$G "$G "$G "$G "$G "$G "$G  "$G "# G "# G "#G "#G "#G "#G "#G "#G "#G  "#G ""G ""G ""G ""G "" G "" G "" G "" G "" G ""G ""G ""G ""G ""G ""G ""G  ""G "!G~ "!G} "!G| "!G{ "!Gz "!Gy "!Gx "!Gw "!Gv "!Gu "!Gt "! Gs "! Gr "! Gq "! Gp "! Go "!Gn "!Gm "!Gl "!Gk "!Gj "!Gi "!Gh  "!Gg " Gf " Ge " Gd " Gc " Gb " Ga " G` " G_ " G^ " G] " G\ " G[ " GZ " GY " GX " GW " GV " GU " GT  " GS " GR "GQ "GP "GO "GN "GM "GL "GK  "GJ "!GI " GH "GG "GF "GE "GD "GC "GB "GA "G@ "G? "G> "G= "G< "G; "G: "G9 "G8 "G7 "G6 " G5 " G4 " G3 " G2 " G1 "G0 "G/ "G. "G- "G, "G+ "G*  "G) "G( "G' "G& "G% "G$ "G# "G" "G! "G "G "G " G " G " G " G " G "G "G "G "G "G "G "G  "G "G "G "G "G "G "G "G "G "G "G "G "G "G "G "G "G " G " F " F " F " F "F "F "F "F "F "F "F  "F " F " F " F " F " F "F "F "F "F "F "F "F  "F "F "F "F "F "F "F "F "F " F " F " F " F " F "F "F "F "F "F "F "F  "F " F " F " F " F "F "F "F "F "F "F "F  "F "F "F "F "F "F "F "F "F "F "F " F " F " F " F " F "F "F "F "F "F "F "F  "F "F "F "F "F "F " F " F " F " F " F "F "F "F "F "F "F "F  "F "F "F "F "F "F "F "F "F "F "F "F "F " F " F " F " F " F "F "F "F "F "F "F "F  "F "F "F "F "F " F " F~ " F} " F| " F{ "Fz "Fy "Fx "Fw "Fv "Fu "Ft  "Fs "Fr "Fq "Fp "Fo "Fn  "Fm "Fl "Fk "Fj "Fi "Fh "Fg "Ff "Fe "Fd "Fc "Fb "Fa " F` " F_ " F^ " F] " F\ "F[ "FZ "FY "FX "FW "FV "FU  "FT "FS "FR "FQ "FP "FO "FN  "FM "FL " FK " FJ " FI " FH " FG "FF "FE "FD "FC "FB "FA "F@  "F? "F> " F= " F< " F; " F: " F9 "F8 "F7 "F6 "F5 "F4 "F3 "F2  "F1 " F0 "F/ "F. "F- "F, "F+ "F* "F)  "F( " F' "F& "F% "F$ "F# "F" "F! "F "F "F "F "F "F "F "F "F "F "F "F " F " F " F " F " F "F "F "F "F "F "F "F  "F " F " F " F " F " F " F " F " F " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E  " E " E " E " E " E " E  " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E  " E " "E " !E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E  " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E " E  " E "E "E "E "E "E "E "E "E "E " E " E " E " E " E "E "E "E "E "E "E "E  "E "E "E "E "E "E "E "E "E "E "E "E "E " E " E " E " E " E~ "E} "E| "E{ "Ez "Ey "Ex "Ew  "Ev " Eu " Et " Es " Er " Eq "Ep "Eo "En "Em "El "Ek "Ej  "Ei "Eh "Eg "Ef "Ee "Ed "Ec "Eb "Ea "E` "E_ "E^ "E] "E\ "E[ "EZ "EY "EX " EW " EV " EU " ET " ES "ER "EQ "EP "EO "EN "EM "EL  "EK "EJ "EI "EH "EG "EF  "EE "ED "EC "EB "EA "E@ "E? "E> "E= "E< "E; "E: "E9 "E8 " E7 " E6 " E5 " E4 " E3 "E2 "E1 "E0 "E/ "E. "E- "E,  "E+ "E* "E) "E( "E' "E& "E% "E$ "E# "E" " E! " E " E " E " E "E "E "E "E "E "E "E  "E  "E  "E  "E  "E  "E  "E  "E  "E  "E  "E  "E  "E  "E  "E  "E  "E  "E  "E  " E  " E  " E  " D  " D  "D  "D  "D  "D  "D  "D  "D  "D D  D  D  D  D  D D D D D D D D  D  D  D  D  D  D D D D D D D D  D  D  D  D  D  D D D D D D D D  D D D D  D  D  D  D  D D D D D D D D  D D D D  D  D  D  D  D D D D D D D D  D  D  D  D D D D D D D D  D D D D D  D  D  D  D  D D D D D D D D  D  D  D  D  D   D   D   D   D   D  D  D  D  D  D  D  D  D  D  D  D~  D}  D|  D{  Dz  Dy  Dx  Dw  Dv  Du  Dt   Ds  Dr  Dq  Dp  Do  Dn  Dm  Dl  Dk  Dj   Di  Dh  Dg  Df  De  Dd  Dc  Db  Da  D`  D_  D^  D]  D\  D[  DZ  DY  DX  DW  DV   DU  DT  DS  DR  DQ  DP  DO  DN  DM  DL  DK  DJ  DI  DH  DG  DF  DE  DD   DC DB DA D@ D?  D>  D=  D<  D;  D: D9 D8 D7 D6 D5 D4 D3  D2 D1 D0 D/ D. D- D, D+ D* D) D( D' D& D% D$ D# D"  D!  D  D  D  D D D D D D D D  D  D  D  D  D D D D D D D D  D D D D D D D D  D  D  C  C  C C C C C C C C  C C C C  C  C  C  C  C C C C C C C C  C C C C C C C C C C  C  C  C  C  C C C C C C C C  C C C C C C C C C C C C C C  C  C  C  C  C C C C C C C C  C  C  C  C  C  C   C   C   C   C   C  C  C  C  C  C  C  C  C C C C C C C C C C C C C C C C C C C  C  C  C  C  C C C C C C C C  C !C  C C C C C~ C} C| C{ Cz Cy Cx Cw Cv Cu Ct Cs Cr Cq Cp  Co  Cn  Cm  Cl  Ck Cj Ci Ch Cg Cf Ce Cd  Cc Cb Ca C` C_ C^ C] C\ C[ CZ CY CX CW CV CU  CT  CS  CR  CQ  CP CO CN CM CL CK CJ CI  CH CG CF CE CD CC CB CA C@ C? C> C= C< C; C: C9  C8  C7  C6  C5  C4 C3 C2 C1 C0 C/ C. C-  C, C+ C* C) C( C' C& C% , LV /h|pdXL@4(~~~~~~~~~~~~u~i~]~Q~E~9~-~!~~ }}}}}}}}}}}}z}n}b}V}J}>}2}&}}}|||||||||||~|s|g|[|O|C|7|+|||{{{{{{{{{{{{x{l{`{T{H{<{0{${{ {zzzzzzzzzzz|zpzdzXzLz@z4z)zzzyyyyyyyyyyyyuyiy]yQyEy9y-y!yy xxxxxxxxxxxxzxnxbxVxJx>x2x&xxxwwwwwwwwwww~wrwfwZwNwBw6w+wwwvvvvvvvvvvvvwvkv_vSvGv;v/v#vv uuuuuuuuuuuu{uoucuWuKu?u3u'uuuttttttttttttttht\tPtDt8t,t ttssssssssssssysmsasUsIs=s1s%ss srrrrrrrrrrr~rrrfrZrNrBr6r*rrrqqqqqqqqqqqqwqkq_qSqGq;q/q#qq pppppppppppp|pppdpXpLp@p4p(pppoooooooooooouoio]oQoEo9o-o!oo nnnnnnnnnnnnynmnanUnIn=n2n&nnnmmmmmmmmmmm~mrmfm[mOmCm7m+mmmllllllllllllxlll`lTlHl_2_&___^^^^^^^^^^^~^r^f^Z^N^B^6^*^^^]]]]]]]]]]]]w]k]_]S]G];]/]#]] \\\\\\\\\\\\{\o\c\W\K\?\3\'\\\[[[[[[[[[[[[[x[m[b[W[L[A[6[+[[[ZZZZZZZZZZZZwZkZ_ZSZGZ;Z/Z$ZZ ZYYYYYYYYYYY|YpYdYXYLY@Y4Y(YYYXXXXXXXXXXXXtXhX\XPXDX8X,X XXWWWWWWWWWWWWxWlW`WTWHWN2N&NNNMMMMMMMMMMMMsMgM[MOMCM8M,M MMLLLLLLLLLLLLxLlL`LTLHL?2?&???>>>>>>>>>>>>s>g>[>O>C>7>+>>>============w=k=_=S=G=;=0=$== =<<<<<<<<<<<|020&000///////////~/r/f/Z/N/B/6/*///............w.k._.S.G.;./.#.. ------------{-p-d-X-L-@-4-(---,,,,,,,,,,,,t,h,\,P,D,8,,, ,,++++++++++++y+m+a+U+J+>+2+&+++***********~*r*f*Z*N*B*6*****))))))))))))w)k)_)S)G);)/)#)) (((((((((((({(o(c(W(K(?(4(((((''''''''''''t'h'\'P'D'8','!'' &&&&&&&&&&&&y&m&a&U&I&=&1&%&& &%%%%%%%%%%%~%r%f%Z%N%B%6%*%%%$$$$$$$$$$$$v$j$^$R$F$:$.$"$$ ############{#o#c#W#K#?#3#'###""""""""""""s"g"["O"D"8"," ""!!!!!!!!!!!!x!l!`!U!I!=!1!%!! ! } q e Y M A 5 )   vj^RF:." {ocWK?3'th\PD8, xl`UI=1% }qeYMB6*vj^RF:." ti^SH=2'}qeYMA5)ui]QE9-! ynbVJ>2&~rfZNB6*wk_SG;/# {ocWL@4(th TU TU TU TU TU TU TU T U~ T U} T U| T U{ T Uz TUy TUx TUw TUv TUu TUt TUs  TUr T%Uq T$Up T#Uo T"Un T!Um T Ul TUk TUj TUi TUh TUg TUf TUe TUd TUc TUb TUa TU` TU_ TU^ TU] TU\ TU[ TUZ T UY T UX T UW T UV T UU TUT TUS TUR TUQ TUP TUO TUN  TUM TUL TUK TUJ TUI TUH TUG TUF TUE TUD TUC TUB TUA TU@ TU? TU> TU= TU< T U; T U: T U9 T U8 T U7 TU6 TU5 TU4 TU3 TU2 TU1 TU0  TU/ T1U. T0U- T/U, T.U+ T-U* T,U) T+U( T*U' T)U& T(U% T'U$ T&U# T%U" T$U! T#U T"U T!U T U TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU T U T U T U T U T U TU TU TU TU TU TU TT  TT  TT  TT  TT  TT  TT  TT  TT  TT  T T  T T  T T  T T  T T  TT  TT  TT  TT  TT  TT  TT  TT J0#T J0"T J0!T J0 T J0T J0T J0T J0T J0T J0T J0T J0T J0T J0T J0T J0T J0T J0T J0T J0T J0T J0T J0 T J0 T J0 T J0 T J0 T J0T J0T J0T J0T J0T J0T J0T  J0T J/T J/T J/T J/T J/T J/T J/T J/T J/T J/T J/ T J/ T J/ T J/ T J/ T J/T J/T J/T J/T J/T J/T J/T  J/T J.T J.T J.T J.T J.T J.T J.T J.T J.T J.T J.T J. T J. T J. T J. T J. T J.T J.T J.T J.T J.T J.T J.T  J.T J-T J-T J-T J-T J-T J-T J-T J-T J-T J-T J-T J-T J- T J- T J- T J- T J- T J-T J-T J-T J-T J-T J-T J-T  J-T~ J,T} J,T| J,T{ J,Tz J,Ty J,Tx J,Tw J,Tv J,Tu J,Tt J,Ts J,Tr J,Tq J,Tp J,To J,Tn J,Tm J,Tl J, Tk J, Tj J, Ti J, Th J, Tg J,Tf J,Te J,Td J,Tc J,Tb J,Ta J,T`  J,T_ J+T^ J+T] J+T\ J+T[ J+TZ J+TY J+TX J+TW J+TV J+TU J+TT J+TS J+TR J+TQ J+ TP J+ TO J+ TN J+ TM J+ TL J+TK J+TJ J+TI J+TH J+TG J+TF J+TE  J+TD J*TC J*TB J*TA J*T@ J*T? J*T> J*T= J* T< J* T; J* T: J* T9 J* T8 J*T7 J*T6 J*T5 J*T4 J*T3 J*T2 J*T1  J*T0 J)T/ J)T. J)T- J)T, J)T+ J)T* J)T) J)T( J)T' J)T& J)T% J)T$ J)T# J) T" J) T! J) T J) T J) T J)T J)T J)T J)T J)T J)T J)T  J)T J(1T J(0T J(/T J(.T J(-T J(,T J(+T J(*T J()T J((T J('T J(&T J(%T J($T J(#T J("T J(!T J( T J(T J(T J(T J(T J(S J(S J(S J(S J(S J(S J(S J(S J(S J(S J(S J(S J(S J(S J( S J( S J( S J( S J( S J(S J(S J(S J(S J(S J(S J(S  J(S J'S J'S J'S J'S J'S J'S J'S J'S J'S J'S J'S J'S J'S J'S J'S J'S J' S J' S J' S J' S J' S J'S J'S J'S J'S J'S J'S J'S  J'S J&S J&S J&S J&S J&S J&S J&S J&S J&S J&S J& S J& S J& S J& S J& S J&S J&S J&S J&S J&S J&S J&S  J&S J%S J%S J%S J%S J%S J%S J%S J%S J%S J%S J%S J%S J%S J%S J%S J% S J% S J% S J% S J% S J%S J%S J%S J%S J%S J%S J%S  J%S J$&S J$%S J$$S J$#S J$"S J$!S J$ S J$S J$S J$S J$S J$S J$S J$S J$S J$S J$S J$S J$S J$S J$S J$S J$S~ J$S} J$S| J$ S{ J$ Sz J$ Sy J$ Sx J$ Sw J$Sv J$Su J$St J$Ss J$Sr J$Sq J$Sp  J$So J#Sn J#Sm J# Sl J# Sk J# Sj J# Si J# Sh J#Sg J#Sf J#Se J#Sd J#Sc J#Sb J#Sa  J#S` J"S_ J"S^ J"S] J"S\ J"S[ J"SZ J"SY J"SX J"SW J"SV J"SU J"ST J"SS J"SR J"SQ J"SP J"SO J"SN J" SM J" SL J" SK J" SJ J" SI J"SH J"SG J"SF J"SE J"SD J"SC J"SB  J"SA J!!S@ J! S? J!S> J!S= J!S< J!S; J!S: J!S9 J!S8 J!S7 J!S6 J!S5 J!S4 J!S3 J!S2 J!S1 J!S0 J!S/ J!S. J!S- J! S, J! S+ J! S* J! S) J! S( J!S' J!S& J!S% J!S$ J!S# J!S" J!S!  J!S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S J S  J S JR JR JR JR JR J R J R J R J R J R JR JR JR JR JR JR JR  JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR J R J R J R J R J R JR JR JR JR JR JR JR  JR JR JR JR JR JR JR JR JR J R J R J R J R J R JR JR JR JR JR JR JR  JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR J R J R J R J R J R JR JR JR JR JR JR JR  JR J$R J#R J"R J!R J R JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR J R J R J R J R J R JR JR JR JR JR JR JR  JR JR JR JR~ JR} JR| JR{ JRz JRy J Rx J Rw J Rv J Ru J Rt JRs JRr JRq JRp JRo JRn JRm  JRl JRk JRj JRi JRh J Rg J Rf J Re J Rd J Rc JRb JRa JR` JR_ JR^ JR] JR\  JR[ JRZ JRY JRX JRW JRV JRU JRT JRS JRR JRQ JRP JRO JRN JRM J RL J RK J RJ J RI J RH JRG JRF JRE JRD JRC JRB JRA  JR@ J1R? J0R> J/R= J.R< J-R; J,R: J+R9 J*R8 J)R7 J(R6 J'R5 J&R4 J%R3 J$R2 J#R1 J"R0 J!R/ J R. JR- JR, JR+ JR* JR) JR( JR' JR& JR% JR$ JR# JR" JR! JR JR JR JR JR J R J R J R J R J R JR JR JR JR JR JR JR  JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JR JQ JQ JQ J Q J Q J Q J Q J Q JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ  JQ J Q JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ J Q J Q J Q J Q J Q JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ  JQ J1Q J0Q J/Q J.Q J-Q J,Q J+Q J*Q J)Q J(Q J'Q J&Q J%Q J$Q J#Q J"Q J!Q J Q JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ J Q J Q J Q J Q J Q JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ  JQ JQ J Q J Q J Q J Q J Q JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ  JQ J Q JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ~ J Q} J Q| J Q{ J Qz J Qy JQx JQw JQv JQu JQt JQs JQr  JQq JQp JQo JQn JQm JQl JQk JQj JQi JQh JQg JQf J Qe J Qd J Qc J Qb J Qa JQ` JQ_ JQ^ JQ] JQ\ JQ[ JQZ  JQY J?QX J>QW J=QV J J$Q= J#Q< J"Q; J!Q: J Q9 JQ8 JQ7 JQ6 JQ5 JQ4 JQ3 JQ2 JQ1 JQ0 JQ/ JQ. JQ- JQ, JQ+ JQ* JQ) JQ( JQ' J Q& J Q% J Q$ J Q# J Q" JQ! JQ JQ JQ JQ JQ JQ  JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ  JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ JQ J Q J Q J Q J Q J Q JQ JQ JQ JP JP JP JP  JP J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P  J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P  J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P  J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P  J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P J P  J P JP JP JP JP JP J P J P J P J P J P JP JP JP JP JP JP~ JP}  JP| JP{ JPz JPy JPx JPw JPv JPu JPt JPs JPr JPq JPp JPo JPn J Pm J Pl J Pk J Pj J Pi JPh JPg JPf JPe JPd JPc JPb  JPa JP` J P_ J P^ J P] J P\ J P[ JPZ JPY JPX JPW JPV JPU JPT  JPS JPR JPQ JPP JPO J PN J PM J PL J PK J PJ JPI JPH JPG JPF JPE JPD JPC  JPB JPA JP@ JP? JP> J P= J P< J P; J P: J P9 JP8 JP7 JP6 JP5 JP4 JP3 JP2  JP1 JP0 JP/ JP. JP- JP, JP+ JP* JP) JP( JP' JP& JP% JP$ JP# J P" J P! J P J P J P JP JP JP JP JP JP JP  JP J P J P JP JP JP JP JP JP JP  JP  JP  JP  JP  JP  JP  JP  JP  JP  JP  JP  JP  JP  JO  JO  JO  J O  J O  J O  J O  J O  JO  JO  JO  JO  JO  JO  JO  JO 6O 6O 6O 6O 6O 6O 6O 6O 6O 6 O 6 O 6 O 6 O 6 O 6O 6O 6O 6O 6O 6O 6O  6O 6O 6O 6O 6O 6O 6O 6O 6O 6O 6 O 6 O 6 O 6 O 6 O 6O 6O 6O 6O 6O 6O 6O  6O 6BO 6AO 6@O 6?O 6>O 6=O 6 ,4 O= ,4 O< ,4O; ,4O: ,4O9 ,4O8 ,4O7 ,4O6 ,4O5  ,4O4 ,3@O3 ,3?O2 ,3>O1 ,3=O0 ,3 ,,N= ,,N< ,,N; ,,N: ,,N9 ,,N8 ,,N7 ,, N6 ,, N5 ,, N4 ,, N3 ,, N2 ,,N1 ,,N0 ,,N/ ,,N. ,,N- ,,N, ,,N+  ,,N* ,+ N) ,+ N( ,+ N' ,+ N& ,+ N% ,+N$ ,+N# ,+N" ,+N! ,+N ,+N ,+N  ,+N ,*N ,*N ,*N ,*N ,*N ,*N ,*N ,*N ,*N ,* N ,* N ,* N ,* N ,* N ,*N ,*N ,*N ,*N ,*N ,*N ,*N  ,*N ,)N ,)N ,)N ,)N ,)N ,) N ,) N ,) M ,) M ,) M ,)M ,)M ,)M ,)M ,)M ,)M ,)M  ,)M ,(M ,(M ,(M ,( M ,( M ,( M ,( M ,( M ,(M ,(M ,(M ,(M ,(M ,(M ,(M  ,(M ,'M ,'M ,'M ,'M ,'M ,' M ,' M ,' M ,' M ,' M ,'M ,'M ,'M ,'M ,'M ,'M ,'M  ,'M ,&M ,&M ,&M ,&M ,&M ,&M ,&M ,&M ,&M ,&M ,&M ,&M ,&M ,&M ,&M ,& M ,& M ,& M ,& M ,& M ,&M ,&M ,&M ,&M ,&M ,&M ,&M  ,&M ,%M ,%M ,%M ,%M ,%M ,%M ,%M ,%M ,% M ,% M ,% M ,% M ,% M ,%M ,%M ,%M ,%M ,%M ,%M ,%M  ,%M ,$ M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$ M ,$ M ,$ M ,$ M ,$ M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M ,$M  ,$M ,#M ,#M ,#M ,#M~ ,#M} ,#M| ,# M{ ,# Mz ,# My ,# Mx ,# Mw ,#Mv ,#Mu ,#Mt ,#Ms ,#Mr ,#Mq ,#Mp  ,#Mo ,"Mn ,"Mm ,"Ml ,"Mk ,"Mj ,"Mi ,"Mh ,"Mg ,"Mf ," Me ," Md ," Mc ," Mb ," Ma ,"M` ,"M_ ,"M^ ,"M] ,"M\ ,"M[ ,"MZ  ,"MY ,!MX ,!MW ,!MV ,!MU ,!MT ,!MS ,!MR ,!MQ ,!MP ,!MO ,!MN ,!MM ,!ML ,! MK ,! MJ ,! MI ,! MH ,! MG ,!MF ,!ME ,!MD ,!MC ,!MB ,!MA ,!M@  ,!M? , ,M> , +M= , *M< , )M; , (M: , 'M9 , &M8 , %M7 , $M6 , #M5 , "M4 , !M3 , M2 , M1 , M0 , M/ , M. , M- , M, , M+ , M* , M) , M( , M' , M& , M% , M$ , M# , M" , M! , M , M , M , M , M , M , M , M , M , M , M , M , M  , M ,(M ,'M ,&M ,%M ,$M ,#M ,"M ,!M , M ,M ,M ,M ,M ,M ,M ,M ,M ,M ,M ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L , L , L , L , L , L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L  ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L , L , L , L , L , L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L  ,L , L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L , L , L , L , L , L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L  ,L ,L ,L ,L ,L , L , L , L , L , L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L  ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L , L , L , L , L , L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L  ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L ,L , L , L , L~ , L} , L| ,L{ ,Lz ,Ly ,Lx ,Lw ,Lv ,Lu  ,Lt ,&Ls ,%Lr ,$Lq ,#Lp ,"Lo ,!Ln , Lm ,Ll ,Lk ,Lj ,Li ,Lh ,Lg ,Lf ,Le ,Ld ,Lc ,Lb ,La ,L` ,L_ ,L^ ,L] ,L\ ,L[ , LZ , LY , LX TU >}qeYMA5)~~~~~~~~~~~~u~i~]~Q~E~9~.~"~~ }}}}}}}}}}}}z}n}b}V}J}>}2}&}}}||||||||||||s|g|[|O|C|7|+|||{{{{{{{{{{{{x{l{`{T{H{<{0{${{ {zzzzzzzzzzz|zpzdzYzMzAz5z)zzzyyyyyyyyyyyyuyiy^yRyFy:y.y"yy xxxxxxxxxxxxzxnxbxVxJx>x2x&xxxwwwwwwwwwww~wrwfwZwNwCw7w+wwwvvvvvvvvvvvv}vrvgv\vQvFv;v0v$vv vuuuuuuuuuuu|upuduXuLu@u4u(uuuttttttttttttvtjt^tRtFt:t.t"tt ssssssssssss{soscsWsLs@s4s(sssrrrrrrrrrrrrurir]rQrEr9r-r!rr qqqqqqqqqqqqzqnqcqWqKq?q3q'qqqpppppppppppptphp\pPpDp8p,p ppooooooooooooyomoaoVoJo>o2o&ooonnnnnnnnnnnnsngn[nOnCn7n+nnnmmmmmmmmmmmm{mpmemZmOmDm9m.m#mm mllllllllllllzlnlblVlJl>l2l&lllkkkkkkkkkkk~krkfkZkNkBk6k+kkkjjjjjjjjjjjjwjkj_jSjGj;j1j&jjjiiiiiiiiiiiiitihi\iPiDi8i,i iihhhhhhhhhhhhyhmhahUhIh=h1h%hhhggggggggggggsggg[gOgCg7g+gggffffffffffffwfkf_fSfGfb3b(bbbaaaaaaaaaaaa|apadaYaMaAa5a)aaa````````````v`j```U`J`?`4`)```_____________t_h_\_P_D_8_,_ __ ^^^^^^^^^^^^z^n^b^V^J^>^2^&^^^]]]]]]]]]]]]s]g][]O]C]8],] ]]\\\\\\\\\\\\y\m\a\U\I\=\1\%\\ \[[[[[[[[[[[[u[j[_[T[I[>[3[([[[ZZZZZZZZZZZZzZnZbZVZKZ?Z3Z'ZZZYYYYYYYYYYYYsYiY^YSYHY=Y2Y'YYYXXXXXXXXXXXX~XrXfXZXNXBX6X*XXXWWWWWWWWWWWWwWkW_WSWGW;W/W#WW VVVVVVVVVVVVVzVoVdVYVNVCV8V-V"VV UUUUUUUUUUUU{UoUdUXULU@U4U(UUUTTTTTTTTTTTTvTkT`TUTJT?T4T)TTTSSSSSSSSSSSS}SqSeSYSMSAS5S)SSSRRRRRRRRRRRR}RrRgR\RQRFR;R0R%RRRQQQQQQQQQQQQxQlQ`QTQHQ=Q1Q%QQ QPPPPPPPPPPP~PrPfPZPNPBP6P*PPPOOOOOOOOOOOOxOlO`OTOHOD2D&DDDCCCCCCCCCCCCsCgC[COCCC7C+CCCBBBBBBBBBBBBwBkB`BTBHB>>>>>>>>>>~>r>f>Z>N>B>6>*>>>============v=j=^=R=F=:=/=#== <<<<<<<<<<<<{727&77766666666666~6s6g6[6O6C676+666555555555555w5k5_5S5G5;5/5#55 444444444444{4o4c4W4K4?434'444333333333333t3h3\3P3D383,3 33222222222222x2l2`2T2H2<202$22 211111111111|1p1e1Y1M1A151)111000000000000u0i0]0Q0E090-0!00 ////////////z/n/b/V/J/>/2/&///...........~.r.f.Z.N.B.6.*...------------w-k-_-S-G-;-/-#-- ,,,,,,,,,,,,|,p,d,X,L,@,4,(,,,++++++++++++t+h+\+Q+E+9+-+!++ ************y*m*a*U*I*=*1*%** *)))))))))))~)r)f)Z)N)B)6)*)))((((((((((((v(j(^(R(G(;(/(#(( ''''''''''''{'o'c'W'K'?'3'''''&&&&&&&&&&&&t&h&\&P&D&8&,& &&%%%%%%%%%%%%x%l%`%T%H%<%0%$%% %$$$$$$$$$$$}$q$e$Y$M$A$5$)$$$############u#i#]#Q#E#9#-#!## """"""""""""y"m"b"V"J">"2"&"""!!!!!!!!!!!~!r!f!Z!N!B!6!*!!! w k _ S G ; / #  {ocWK?3'sg[OC7, xl`TH<0$ |pdXL@4(ui]QE9-! ymaUI=1% }qeYMA5)vj^RF:." znbVJ>2&~rfZNB6*vk_SG;/# }rg\QF;0%uj_TI>3(  ^  -^  ,^  +^  *^  )^  (^  '^  &^  %^  $^  #^  "^  !^   ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^   ^   ^   ^   ^   ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^  ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^  ^  ^  ^  ^  ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^  ^ B^ A^ @^ ?^ >^~ =^} <^| ;^{ :^z 9^y 8^x 7^w 6^v 5^u 4^t 3^s 2^r 1^q 0^p /^o .^n -^m ,^l +^k *^j )^i (^h '^g &^f %^e $^d #^c "^b !^a  ^` ^_ ^^ ^] ^\ ^[ ^Z ^Y ^X ^W ^V ^U ^T ^S ^R ^Q ^P ^O ^N  ^M  ^L  ^K  ^J  ^I ^H ^G ^F ^E ^D ^C ^B  ^A K^@ J^? I^> H^= G^< F^; E^: D^9 C^8 B^7 A^6 @^5 ?^4 >^3 =^2 <^1 ;^0 :^/ 9^. 8^- 7^, 6^+ 5^* 4^) 3^( 2^' 1^& 0^% /^$ .^# -^" ,^! +^ *^ )^ (^ '^ &^ %^ $^ #^ "^ !^  ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^  ^  ^  ^  ]  ] ] ] ] ] ] ] ]  ] .] -] ,] +] *] )] (] '] &] %] $] #] "] !]  ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ]  ]  ]  ]  ]  ] ] ] ] ] ] ] ]  ] 3] 2] 1] 0] /] .] -] ,] +] *] )] (] '] &] %] $] #] "] !]  ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ]  ]  ]  ]  ]  ] ] ] ] ] ] ] ]  ] '] &] %] $] #] "] !]  ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ]~ ]} ]| ]{  ]z  ]y  ]x  ]w  ]v ]u ]t ]s ]r ]q ]p ]o  ]n .]m -]l ,]k +]j *]i )]h (]g ']f &]e %]d $]c #]b "]a !]`  ]_ ]^ ]] ]\ ][ ]Z ]Y ]X ]W ]V ]U ]T ]S ]R ]Q ]P ]O ]N ]M  ]L  ]K  ]J  ]I  ]H ]G ]F ]E ]D ]C ]B ]A  ]@ .]? -]> ,]= +]< *]; )]: (]9 ']8 &]7 %]6 $]5 #]4 "]3 !]2  ]1 ]0 ]/ ]. ]- ], ]+ ]* ]) ]( ]' ]& ]% ]$ ]# ]" ]! ] ]  ]  ]  ]  ]  ] ] ] ] ] ] ] ]  ] "] !]  ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] ] \ \ \  \  \  \  \  \ \ \ \ \ \ \ \  \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \  \  \  \  \  \ \ \ \ \ \ \ \  \ #\ "\ !\  \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \  \  \  \  \  \ \ \ \ \ \ \ \  \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \  \  \  \  \  \ \ \ \ \ \ \ \  \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \ \  \  \  \  \  \ \ \~ \} \| \{ \z \y  \x '\w &\v %\u $\t #\s "\r !\q  \p \o \n \m \l \k \j \i \h \g \f \e \d \c \b \a \` \_ \^  \]  \\  \[  \Z  \Y \X \W \V \U \T \S \R  \Q $\P #\O "\N !\M  \L \K \J \I \H \G \F \E \D \C \B \A \@ \? \> \= \< \; \:  \9  \8  \7  \6  \5 \4 \3 \2 \1 \0 \/ \.  \-  :\,  9\+  8\*  7\)  6\(  5\'  4\&  3\%  2\$  1\#  0\"  /\!  .\  -\  ,\  +\  *\  )\  (\  '\  &\  %\  $\  #\  "\  !\  \  \  \  \  \  \  \  \  \  \  \  \  \  \  \  \  \  \  \  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [   [  2[  1[  0[  /[  .[  -[  ,[  +[  *[  )[  ([  '[  &[  %[  $[  #[  "[  ![  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [   [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [   [  *[  )[  ([  '[  &[  %[  $[  #[  "[  ![  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [  [~  [}  [|  [{  [z   [y  &[x  %[w  $[v  #[u  "[t  ![s  [r  [q  [p  [o  [n    [l  [k  [j  [i  [h  [g  [f  [e  [d  [c  [b  [a  [`  [_  [^  []  [\  [[  [Z  [Y  [X  [W  [V  [U  [T   [S "[R ![Q  [P [O [N [M [L  [J [I [H [G [F [E [D [C [B [A [@ [? [>  [=  [<  [;  [:  [9 [8 [7 [6 [5 [4 [3 [2  [1 [0 [/ [. [- [, [+ [* [) [( [' [& [% [$ [# [" [!  [  [  [  [  [ [ [ [ [ [ [ [  [ "[ ![  [ [ [ [ [ [ [ [ [ [ [ [ [ [ [ [ [ [ Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z Z  Z 0Z /Z .Z -Z ,Z +Z *Z )Z (Z 'Z &Z %Z $Z #Z "Z !Z  Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z Z  Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z Z  Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z Z  Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z Z Z Z Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z~  Z}  Z|  Z{  Zz  Zy  Zx  Zw  Zv  Zu   Zt   Zs   Zr   Zq   Zp  Zo  Zn  Zm  Zl  Zk  Zj  Zi  Zh Zg Zf Ze Zd Zc  Zb Za Z` Z_ Z^ Z]  Z\  Z[  ZZ  ZY  ZX ZW ZV ZU ZT ZS ZR ZQ  ZP ZO ZN ZM ZL  ZK  ZJ  ZI  ZH  ZG ZF ZE ZD ZC ZB ZA Z@  Z?  Z>   Z=   Z<   Z;   Z:   Z9  Z8  Z7  Z6  Z5  Z4  Z3  Z2  Z1 Z0 Z/ Z. Z- Z, Z+ Z* Z)  Z(  Z'  Z&  Z%  Z$ Z# Z" Z! Z Z Z Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z   Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z  Z   Z  Z  Z  Z  Z  Z  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y   Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y   Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y   Y Y Y Y Y Y Y Y Y Y Y  Y  Y  Y  Y  Y Y Y Y Y Y Y Y  Y Y  Y  Y  Y  Y  Y Y Y Y Y Y Y Y  Y Y Y  Y  Y  Y  Y  Y Y Y Y Y Y Y Y  Y  Y  Y  Y Y Y Y Y Y Y Y  Y Y  Y  Y  Y  Y  Y Y Y Y Y Y Y Y  Y  Y  Y Y Y Y Y Y Y Y  Y  Y  Y~  Y}  Y|  Y{ Yz Yy Yx Yw Yv Yu Yt  Ys  Yr  Yq  Yp  Yo  Yn  Ym  Yl  Yk   Yj   Yi   Yh   Yg   Yf  Ye  Yd  Yc  Yb  Ya  Y`  Y_  Y^ Y] Y\ Y[ YZ YY YX YW YV YU YT  YS  YR  YQ  YP  YO YN YM YL YK YJ YI YH  YG  YF  YE   YD   YC   YB   YA   Y@  Y?  Y>  Y=  Y<  Y;  Y:  Y9  Y8 Y7 Y6 Y5 Y4 Y3 Y2 Y1  Y0  Y/  Y.  Y-  Y, Y+ Y* Y) Y( Y' Y& Y%  Y$ Y# Y"  Y!  Y  Y  Y  Y Y Y Y Y Y Y Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y   Y   Y   Y   Y   Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y  Y Y Y Y X X X  X  X  X  X  X X X X X X X X  X X X X X X X X  X  X  X  X  X X X X X X X X  X  X  X  X  X   X   X   X   X   X  X  X  X  X  X  X  X  X X X X X X X  X  X  X  X  X X X X X X X X  X  X  X  X  X  X X X X X X X X  X  X  X   X   X   X   X   X  X  X  X  X  X  X  X  X X X X X X X X  X  X  X  X  X X X X X X X X  X X X X  X  X  X  X  X X X~ X} X| X{ Xz Xy  Xx Xw Xv  Xu  Xt  Xs  Xr  Xq Xp Xo Xn Xm Xl Xk Xj  Xi  Xh  Xg  Xf  Xe  Xd Xc Xb Xa X` X_ X^ X]  X\  X[  XZ  XY  XX XW XV XU XT XS XR XQ  XP  XO  XN  XM  XL  XK XJ XI XH XG XF XE XD  XC  XB  XA  X@   X?   X>   X=   X<   X;  X:  X9  X8  X7  X6  X5  X4  X3  X2  X1  X0 X/ X. X- X, X+ X* X)  X(  X'  X& X% X$ X# X" X! X X  X  X  X X X X X X X X  X  X  X  X  X   X   X   X   X   X  X  X  X  X  X  X  X  X  |X  |X  |X  |W  |W  |W  |W  |W  | W  | W  | W  | W  | W  |W  |W  |W  |W  |W  |W  |W  |W r W r W r W r W r W r W r W r W r W r W r W r W r W r W  r W rW r W r W r W r W r W rW rW rW rW rW rW rW  rW rW rW rW rW r W r W r W r W r W rW rW rW rW rW rW rW  rW rW r W r W r W r W r W rW rW rW rW rW rW rW  rW rW rW rW rW rW rW rW rW rW rW rW rW rW rW r W r W r W r W r W rW rW rW rW rW rW rW  rW r W r W r W r W r W rW rW rW rW rW rW rW  rW rW rW r W r W r W r W r W rW rW rW rW rW~ rW} rW|  rW{ rWz rWy rWx r Ww r Wv r Wu r Wt r Ws rWr rWq rWp rWo rWn rWm rWl  rWk  rWj  rWi  r Wh  r Wg  r Wf  r We  r Wd  rWc  rWb  rWa  rW`  rW_  rW^  rW]  rW\ hW[ hWZ hWY hWX hWW hWV hWU hWT h WS h WR h WQ h WP h WO hWN hWM hWL hWK hWJ hWI hWH  hWG h WF hWE hWD hWC hWB hWA hW@ hW? hW> hW= hW< hW; hW: hW9 hW8 hW7 hW6 hW5 hW4 h W3 h W2 h W1 h W0 h W/ hW. hW- hW, hW+ hW* hW) hW(  hW'  hW&  hW%  hW$  hW#  hW"  hW!  hW  h W  h W  h W  h W  h W  hW  hW  hW  hW  hW  hW  hW  hW ^ W ^W ^W ^W ^W ^W ^W ^W  ^W ^ W ^ W ^ W ^ W ^ W ^ W ^ W ^ W ^ W ^ W ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V  ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V  ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V  ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V  ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V  ^ V ^V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^V ^V ^V ^V ^V ^V ^V  ^V ^V ^V ^V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^V ^V ^V ^V ^V ^V ^V  ^V ^ V ^ V ^ V ^V ^V ^V ^V ^V ^V ^V  ^V ^V ^V ^ V ^ V ^ V ^ V ^ V ^V ^V ^V ^V ^V ^V ^V  ^V ^V ^V ^V ^V ^V ^V ^ V ^ V ^ V ^ V~ ^ V} ^V| ^V{ ^Vz ^Vy ^Vx ^Vw ^Vv  ^Vu ^Vt ^Vs ^Vr ^Vq  ^Vp ^Vo ^Vn ^Vm ^Vl ^Vk ^Vj ^Vi ^Vh ^Vg ^Vf ^ Ve ^ Vd ^ Vc ^ Vb ^ Va ^V` ^V_ ^V^ ^V] ^V\ ^V[ ^VZ  ^VY  ^ VX  ^ VW  ^ VV  ^VU  ^VT  ^VS  ^VR  ^VQ  ^VP  ^VO  ^VN T VM T VL T VK T VJ T VI T VH T VG T VF T VE T VD T VC T VB  T VA T -V@ T ,V? T +V> T *V= T )V< T (V; T 'V: T &V9 T %V8 T $V7 T #V6 T "V5 T !V4 T V3 T V2 T V1 T V0 T V/ T V. T V- T V, T V+ T V* T V) T V( T V' T V& T V% T V$ T V# T V" T V! T V T V T V T V T V T V T V T V T V T V T V T V  T V T V T V T V T V T V T V T V T V T V T V T V T V T V T V T V T V T V T V T V T V  T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U T U  T U TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU T U T U T U T U T U TU TU TU TU TU TU TU  TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU T U T U T U T U T U TU TU TU TU TU TU TU  TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU T U T U T U T U T U TU TU TU TU TU TU TU  TU TU TU TU TU TU TU TU TU TU ^ 0u|pdXL@4(~~~~~~~~~~~~u~i~]~Q~E~9~-~!~~ }}}}}}}}}}}}y}m}a}U}I}=}1}%}}}|||||||||||~|r|f|Z|N|B|6|*|||{{{{{{{{{{{{v{j{^{R{F{:{/{#{{ zzzzzzzzzzzz{zozczWzKz?z3z'zzzyyyyyyyyyyyysygy[yOyCy7y,y yyxxxxxxxxxxxxxxlx`xTxHxY2Y&YYYXXXXXXXXXXXXsXgX[XOXCX7X+XXXWWWWWWWWWWWWwWkW_WSWGW;W/W#WW VVVVVVVVVVVV|VpVdVXVLV@V4V(VVVUUUUUUUUUUUUtUhU\UPUDU8U,U UUTTTTTTTTTTTTyTmTaTUTIT=T1T%TT TSSSSSSSSSSS}SqSeSYSMSAS5S)SSSRRRRRRRRRRRRuRiR]RQRFR:R.R"RR QQQQQQQQQQQQzQnQbQVQJQ>Q2Q&QQQPPPPPPPPPPP~PrPfPZPNPBP6P*PPPOOOOOOOOOOOOwOkO_OSOGO;O/O#OO NNNNNNNNNNNN{NoNcNWNKN?N3N'NNNMMMMMMMMMMMMsMgM[MOMCM7M+MMMLLLLLLLLLLLLxLlL`LTLHLF2F&FFFEEEEEEEEEEEEsEgE[EOECE7E+EEEDDDDDDDDDDDDwDkD_DSDGD;D/D#DD CCCCCCCCCCCC|CpCdCXCLC@C4C(CCCBBBBBBBBBBBBtBhB\BPBDB9B-B!BB AAAAAAAAAAAAyAmAaAUAIA=A1A%AA A@@@@@@@@@@@~@r@f@Z@N@B@6@*@@@????????????v?j?^?R?G?;?/?#?? >>>>>>>>>>>>{>o>c>W>K>?>3>'>>>============t=h=\=P=D=8=,= ==<<<<<<<<<<<929&99988888888888~8r8f8Z8N8B868*888777777777777v7j7^7R7F7:7.7"77 666666666666{6o6c6W6K6?636'666555555555555s5g5[5P5D585,5 55444444444444x4l4`4T4H4<404$44 433333333333|3p3d3X3L3@343(333222222222222t2h2\2P2D282,2 22111111111111y1m1a1U1I1=111%11 100000000000}0q0e0Y0M0A050)000////////////u/i/^/R/F/:/./"// ............z.n.b.V.J.>.2.&...-----------~-r-f-Z-N-B-6-*---,,,,,,,,,,,,,v,k,`,U,J,?,4,),,,+++++++++++++y+n+c+X+M+B+7+,+!++ +************w*k*_*S*G*;*/*#** ))))))))))))|)p)d)X)L)@)4)()))((((((((((((t(h(\(P(D(8(,( ((''''''''''''y'm'a'U'I'='1'%'' '&&&&&&&&&&&}&q&e&Y&M&A&5&)&&&%%%%%%%%%%%%u%i%]%R%F%:%.%"%% $$$$$$$$$$$$z$n$b$V$J$>$2$&$$$###########~#r#f#Z#N#B#6#*###""""""""""""w"k"_"S"G";"/"#"" !!!!!!!!!!!!{!o!c!W!K!?!3!'!!!  s g [ O C 7 +   xl`TH<0$ |pdXL@4(th\QE9-! ymaUI=1% }qeYMA5)vj^RF:." znbVJ>2&sg[OC7+wk_SG;/# |pdXL@4(th\PD8, xl`TH<0$ }qeYMA5)u  "g  !g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g   g  9g  8g  7g  6g  5g  4g  3g  2g  1g  0g  /g  .g  -g  ,g  +g  *g  )g  (g  'g  &g  %g  $g  #g  "g  !g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g   g  *g  )g  (g  'g  &g  %g  $g  #g  "g  !g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g  g~  g}  g|  g{  gz  gy  gx  gw  gv  gu  gt  gs  gr   gq  )gp  (go  'gn  &gm  %gl  $gk  #gj  "gi  !gh  gg  gf  ge  gd  gc  gb  ga  g`  g_  g^  g]  g\  g[  gZ  gY  gX  gW  gV  gU  gT  gS  gR  gQ  gP  gO  gN  gM  gL  gK  gJ  gI   gH ;gG :gF 9gE 8gD 7gC 6gB 5gA 4g@ 3g? 2g> 1g= 0g< /g; .g: -g9 ,g8 +g7 *g6 )g5 (g4 'g3 &g2 %g1 $g0 #g/ "g. !g-  g, g+ g* g) g( g' g& g% g$ g# g" g! g g g g g g g  g  g  g  g  g g g g g g g g  g 5g 4g 3g 2g 1g 0g /g .g -g ,g +g *g )g (f 'f &f %f $f #f "f !f  f f f f f f f f f f f f f f f f f f f  f  f  f  f  f f f f f f f f  f Gf Ff Ef Df Cf Bf Af @f ?f >f =f  f= f< f; f: f9  f8  f7  f6  f5  f4 f3 f2 f1 f0 f/ f. f-  f, $f+ #f* "f) !f(  f' f& f% f$ f# f" f! f f f f f f f f f f f f  f  f  f  f  f f f f f f f f  f f f f f f f f f e e e e  e  e  e  e  e e e e e e e e  e  3e  2e  1e  0e  /e  .e  -e  ,e  +e  *e  )e  (e  'e  &e  %e  $e  #e  "e  !e   e  e  e  e  e  e  e  e  e  e  e  e  e  e  e  e  e  e  e   e   e   e   e   e  e  e  e  e  e  e  e  e 5e 4e 3e 2e 1e 0e /e .e -e ,e +e *e )e (e 'e &e %e $e #e "e !e  e e e e e e e e e e e e e e e e e e e  e  e  e  e  e e e e e e e e  e 8e 7e 6e 5e 4e 3e 2e 1e 0e~ /e} .e| -e{ ,ez +ey *ex )ew (ev 'eu &et %es $er #eq "ep !eo  en em el ek ej ei eh eg ef ee ed ec eb ea e` e_ e^ e] e\  e[  eZ  eY  eX  eW eV eU eT eS eR eQ eP  eO GeN FeM EeL DeK CeJ BeI AeH @eG ?eF >eE =eD  6e= 5e< 4e; 3e: 2e9 1e8 0e7 /e6 .e5 -e4 ,e3 +e2 *e1 )e0 (e/ 'e. &e- %e, $e+ #e* "e) !e(  e' e& e% e$ e# e" e! e e e e e e e e e e e e  e  e  e  e  e e e e e e e e  e &e %e $e #e "e !e  e e d d d d d d d d d d d d d d d d d  d  d  d  d  d d d d d d d d  d /d .d -d ,d +d *d )d (d 'd &d %d $d #d "d !d  d d d d d d d d d d d d d d d d d d d  d  d  d  d  d d d d d d d d  d 0d /d .d -d ,d +d *d )d (d 'd &d %d $d #d "d !d  d d d d d d d d d d d d d d d d d d d  d  d  d  d  d d d d d d d d  d +d *d )d (d 'd~ &d} %d| $d{ #dz "dy !dx  dw dv du dt ds dr dq dp do dn dm dl dk dj di dh dg df de  dd  dc  db  da  d` d_ d^ d] d\ d[ dZ dY  dX %dW $dV #dU "dT !dS  dR dQ dP dO dN dM dL dK dJ dI dH dG dF dE dD dC dB dA d@  d?  d>  d=  d<  d; d: d9 d8 d7 d6 d5 d4  d3 d2 d1 d0 d/ d. d- d, d+ d* d) d( d' d& d% d$ d# d" d!  d  d  d  d  d d d d d d d d  d  d d d d d d d d d d d d d d d d d d d  d  c  c  c  c c c c c c c c  c #c "c !c  c c c c c c c c c c c c c c c c c c c  c  c  c  c  c c c c c c c c  c  #c  "c  !c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c   c  ;c  :c  9c  8c  7c  6c  5c  4c  3c  2c  1c  0c  /c  .c  -c  ,c  +c  *c  )c  (c  'c  &c  %c  $c  #c  "c  !c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c~  c}  c|  c{  cz  cy  cx  cw  cv  cu  ct   cs  6cr  5cq  4cp  3co  2cn  1cm  0cl  /ck  .cj  -ci  ,ch  +cg  *cf  )ce  (cd  'cc  &cb  %ca  $c`  #c_  "c^  !c]  c\  c[  cZ  cY  cX  cW  cV  cU  cT  cS  cR  cQ  cP  cO  cN  cM  cL  cK  cJ  cI  cH  cG  cF  cE  cD  cC  cB  cA  c@  c?  c>   c=  *c<  )c;  (c:  'c9  &c8  %c7  $c6  #c5  "c4  !c3  c2  c1  c0  c/  c.  c-  c,  c+  c*  c)  c(  c'  c&  c%  c$  c#  c"  c!  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c  c   c  >c  =c  b= b< b;  b: 'b9 &b8 %b7 $b6 #b5 "b4 !b3  b2 b1 b0 b/ b. b- b, b+ b* b) b( b' b& b% b$ b# b" b! b  b  b  b  b  b b b b b b b b  b ,b +b *b )b (b 'b &b %b $b #b "b !b  b b b b b b b a a a a a a a a a a a a  a  a  a  a  a a a a a a a a  a &a %a $a #a "a !a  a a a a a a a a a a a a a a a a a a a  a  a  a  a  a a a a a a a a  a 4a 3a 2a 1a 0a /a .a -a ,a +a *a )a (a 'a &a %a $a #a "a !a  a a a a a a a a a a a a a a a a a a a  a  a  a  a  a a a a a a a a  a  Pa  Oa  Na  Ma  La  Ka  Ja  Ia  Ha  Ga  Fa  Ea  Da  Ca  Ba~  Aa}  @a|  ?a{  >az  =ay    a= a< a; a: a9 a8 a7 a6  a5  a4  a3  a2  a1 a0 a/ a. a- a, a+ a*  a) /a( .a' -a& ,a% +a$ *a# )a" (a! 'a &a %a $a #a "a !a  a a a a a a a a a a a a a a a a a a a  a  a  a  a  a a a ` ` ` ` `  ` H` G` F` E` D` C` B` A` @` ?` >` =` <` ;` :` 9` 8` 7` 6` 5` 4` 3` 2` 1` 0` /` .` -` ,` +` *` )` (` '` &` %` $` #` "` !`  ` ` ` ` ` ` ` ` ` ` ` ` ` ` ` ` ` ` `  `  `  `  `  ` ` ` ` ` ` ` `  `  %`  $`  #`  "`  !`  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `   `  ,`  +`  *`  )`  (`  '`  &`  %`  $`  #`  "`  !`  `  `  `~  `}  `|  `{  `z  `y  `x  `w  `v  `u  `t  `s  `r  `q  `p  `o  `n  `m  `l  `k  `j  `i  `h  `g  `f  `e  `d  `c  `b   `a  !``  `_  `^  `]  `\  `[  `Z  `Y  `X  `W  `V  `U  `T  `S  `R  `Q  `P  `O  `N  `M  `L  `K  `J  `I  `H  `G  `F  `E  `D  `C  `B  `A   `@  4`?  3`>  2`=  1`<  0`;  /`:  .`9  -`8  ,`7  +`6  *`5  )`4  (`3  '`2  &`1  %`0  $`/  #`.  "`-  !`,  `+  `*  `)  `(  `'  `&  `%  `$  `#  `"  `!  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `  `   `  2`  1`  0`  /`  .`  -`  ,`  +`  *`  )`  (`  '`  &_  %_  $_  #_  "_  !_  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _  _   _ &_ %_ $_ #_ "_ !_  _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _  _  _  _  _  _ _ _ _ _ _ _ _  _ %_ $_ #_ "_ !_  _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _  _  _  _  _  _ _ _ _ _ _ _ _  _ 8_ 7_ 6_ 5_ 4_ 3_ 2_ 1_ 0_ /_ ._ -_ ,_ +_ *_ )_ (_~ '_} &_| %_{ $_z #_y "_x !_w  _v _u _t _s _r _q _p _o _n _m _l _k _j _i _h _g _f _e _d  _c  _b  _a  _`  __ _^ _] _\ _[ _Z _Y _X  _W +_V *_U )_T (_S '_R &_Q %_P $_O #_N "_M !_L  _K _J _I _H _G _F _E _D _C _B _A _@ _? _> _= _< _; _: _9  _8  _7  _6  _5  _4 _3 _2 _1 _0 _/ _. _-  _, )_+ (_* '_) &_( %_' $_& #_% "_$ !_#  _" _! _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _ _  _  _  _  _  _ _ _ _ _ _ _ _  _ #_ "_ !_  ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^  ^  ^  ^  ^  ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^  ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^ ^  ^  ^  ^  ^  ^ ^ ^ ^ ^ ^  #g  0s|pdXLA5)~~~~~~~~~~~~u~i~]~Q~E~9~-~!~~ }}}}}}}}}}}}z}n}b}V}J}>}2}&}}}|||||||||||~|r|f|Z|N|B|6|*|||{{{{{{{{{{{{w{k{_{S{G{;{/{#{{ zzzzzzzzzzzz|zpzdzXzLz@z4z(zzzyyyyyyyyyyyytyhy\yPyDy9y-y!yy xxxxxxxxxxxxyxmxaxUxIx=x1x%xx xwwwwwwwwwww~wrwfwZwNwBw6w*wwwvvvvvvvvvvvvvvjv^vRvFv:v.v#vv uuuuuuuuuuuu{uoucuWuKu?u3u'uuuttttttttttttstgt[tOtCt7t,t ttssssssssssssxsls`sTsHsn2n&nnnmmmmmmmmmmm~mrmfmZmNmBm6m*mmmllllllllllllwlkl_lSlGl;l/l#ll kkkkkkkkkkkk{kokckWkLk@k4k(kkkjjjjjjjjjjjjtjhj\jPjDj8j,j jjiiiiiiiiiiiixili`iUiIi=i1i%ii ihhhhhhhhhhh~hrhfhZhNhBh6h*hhhggggggggggggvgjg^gRgFg:g.g"gg ffffffffffffzfnfbfVfJf>f2f&fffeeeeeeeeeeeesege[eOeCe7e+eeeddddddddddddwdkd_dSdGd;d/d#dd cccccccccccc|cpcdcXcLc@c4c(cccbbbbbbbbbbbbtbhb\bPbDb8b,b bbaaaaaaaaaaaayamaaaUaIa=a1a%aa a```````````}`q`e`Y`M`A`5`)```____________v_j_^_R_F_:_._"__ ^^^^^^^^^^^^z^n^b^V^K^?^3^'^^^]]]]]]]]]]]]s]g][]O]C]7]+] ]]\\\\\\\\\\\\x\l\`\T\H\<\0\$\\ \[[[[[[[[[[[|[p[d[X[L[@[4[([[[ZZZZZZZZZZZZuZiZ]ZQZEZ9Z-Z!ZZ YYYYYYYYYYYYyYmYbYVYJY>Y2Y&YYYXXXXXXXXXXX~XrXfXZXNXBX6X*XXXWWWWWWWWWWWWwWkW_WSWGW;W/W#WW VVVVVVVVVVVV{VoVcVWVKV?V3V'VVVUUUUUUUUUUUUtUhU\UPUDU8U,U UUTTTTTTTTTTTTxTlT`TTTHTQ2Q&QQQPPPPPPPPPPPPsPgP[POPCP7P+PPPOOOOOOOOOOOOwOkO_OSOGO;O/O#OO ONNNNNNNNNNN|NpNdNXNLN@N4N(NNNMMMMMMMMMMMMtMhM\MPMDM8M,M!MM LLLLLLLLLLLLyLmLaLULIL=L1L%LL LKKKKKKKKKKK~KrKfKZKNKBK6K*KKKJJJJJJJJJJJJvJjJ^JRJFJ:J.J"JJ IIIIIIIIIIII{IoIcIWIKI?I3I'IIIHHHHHHHHHHHHtHhH\HPHDH8H,H HHGGGGGGGGGGGGyGmGaGUGIG=G1G%GG GFFFFFFFFFFF}FqFeFYFMFAF5F)FFFEEEEEEEEEEEEvEjE^EREFE:E.E"EE DDDDDDDDDDDDzDnDbDVDJD>D2D&DDDCCCCCCCCCCCCsCgC[COCCC7C+CCCBBBBBBBBBBBB{BpBeBZBOBDB9B.B#BB BAAAAAAAAAAAA~AsAhA]ARAGA>>>>>>>>>>>z>n>c>W>K>?>3>'>>>============s=g=[=O=C=8=,= ==<<<<<<<<<<<424&444333333333333s3g3[3O3C373+333222222222222x2l2`2U2I2=212%22 211111111111}1q1e1Y1M1B161*111000000000000v0j0^0R0F0:0.0"00 ////////////{/o/c/W/K/?/3/'///............u.j._.T.I.>.3.(...-------------x-m-b-W-L-A-6-+- --,,,,,,,,,,,,x,l,a,U,I,=,1,%,, ,+++++++++++}+q+e+Y+N+B+6+*+++************v*j*^*S*G*;*/*#** ))))))))))))|)p)d)X)L)@)4)()))((((((((((((u(i(](Q(E(9(-(!(( ''''''''''''y'm'a'U'I'='1'%'' '&&&&&&&&&&&~&r&f&Z&O&C&7&+&&&%%%%%%%%%%%%w%k%_%S%G%;%/%#%% %$$$$$$$$$$$|$p$d$X$L$@$4$($$$############u#i#]#Q#E#9#-#!## """"""""""""y"m"a"U"I"="1"%"" "!!!!!!!!!!!~!r!f!Z!N!B!6!*!!! w k _ S G ; / #  |pdXL@4(th\PD8, ymaUI=1% }qeYMA5)ui]QF:." znbVJ>2(xmbWLA6+ xl`UI=1% ~rfZNB6*wk_SG;/# |pdXL@4(ui]QE9-! znbVJ>2&s  q'  q&  q%  q$  q#  q"  q!  q  q  q  q   q q q q q q q q q q q q  q  q  q  q  q q q q q q q q  q q q q  q  p  p  p  p p p p p p p p  p p p p p p  p  p  p  p  p p p p p p p p  p p p p p p p p p  p  p  p  p  p p p p p p p p  p p p p p p  p  p  p  p  p p p p p p p p  p p p p p p  p  p  p  p  p p p p p p p p  p p p p p  p  p  p  p  p p p p p p p p  p  p  p  p  p  p  p  p  p  p  p  p   p   p   p   p   p  p  p  p  p  p  p  p  p p p~ p} p| p{ pz py px pw pv pu  pt  ps  pr  pq  pp po pn pm pl pk pj pi  ph :pg 9pf 8pe 7pd 6pc 5pb 4pa 3p` 2p_ 1p^ 0p] /p\ .p[ -pZ ,pY +pX *pW )pV (pU 'pT &pS %pR $pQ #pP "pO !pN  pM pL pK pJ pI pH pG pF pE pD pC pB pA p@ p? p> p= p< p;  p:  p9  p8  p7  p6 p5 p4 p3 p2 p1 p0 p/  p. (p- 'p, &p+ %p* $p) #p( "p' !p&  p% p$ p# p" p! p p p p p p p p p p p p p p  p  p  p  p  p p p p p p p p  p  p  p  p  p  p  p  o  o  o  o  o  o   o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o   o  "o  !o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o   o  !o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o   o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o  o~  o}   o|  o{  oz  oy  ox  ow ov ou ot os or oq op  oo (on 'om &ol %ok $oj #oi "oh !og  of oe od oc ob oa o` o_ o^ o] o\ o[ oZ oY oX oW oV oU oT  oS  oR  oQ  oP  oO oN oM oL oK oJ oI oH  oG oF oE oD oC oB oA o@  o?  o>  o=  o<  o; o: o9 o8 o7 o6 o5 o4  o3  o2  o1  o0  o/  o. o- o, o+ o* o) o( o'  o& o% o$ o# o" o! o o o  o  o  o  o  o o o o o o o o  o o o o o o o o o o o  o  o  o  o  o o o n n n n n  n n n n  n  n  n  n  n n n n n n n n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n   n   n   n   n   n  n  n  n  n  n  n  n  n n n n n n n n n n n n n n n  n  n  n  n  n n n n n n n n  n !n  n n n n n n n n n n n n n n n n n n n  n  n  n  n  n n n n n n n n  n n n n n n n n n n n  n  n  n  n  n n n~ n} n| n{ nz ny  nx  nw  nv  nu  nt  ns  nr  nq  np  no  nn  nm  nl  nk   nj  ni  nh  ng  nf  ne  nd  nc  nb  na  n`  n_  n^  n]  n\  n[  nZ  nY  nX  nW  nV   nU  $nT  #nS  "nR  !nQ  nP  nO  nN  nM  nL  nK  nJ  nI  nH  nG  nF  nE  nD  nC  nB  nA  n@  n?  n>  n=  n<  n;  n:  n9  n8  n7  n6  n5  n4  n3  n2   n1  n0  n/  n.  n-  n,  n+  n*  n)  n(  n'  n&  n%  n$  n#  n"  n!  n  n  n  n   n  !n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  n  m  m  m  m   m 'm &m %m $m #m "m !m  m m m m m m m m m m m m m m m m m m m  m  m  m  m  m m m m m m m m  m m m m m m m m m m m m m  m  m  m  m  m m m m m m m m  m m m m m m m m m m m  m  m  m  m  m m m m m m m m  m m m m m m m m m  m  m  m  m  m m m m m m m m  m m m m m m m m m m m m m  m  m  m  m  m~ m} m| m{ mz my mx mw  mv mu mt ms mr mq mp mo mn mm ml mk mj mi mh mg mf me md  mc  mb  ma  m`  m_ m^ m] m\ m[ mZ mY mX  mW mV mU mT mS mR mQ mP mO mN mM mL mK mJ mI mH mG  mF  mE  mD  mC  mB mA m@ m? m> m= m< m;  m:   m9  m8  m7  m6  m5  m4  m3  m2  m1  m0  m/  m.  m-  m,  m+  m*  m)  m(  m'   m&   m%   m$   m#   m"  m!  m  m  m  m  m  m  m m m m m m m m m m m m m m m m m m m  m  m  m  m  m m m m l l l l  l ,l +l *l )l (l 'l &l %l $l #l "l !l  l l l l l l l l l l l l l l l l l l l  l  l  l  l  l l l l l l l l  l  l l l l l l l l l l l l l l l l l l l  l  l  l  l  l l l l l l l l  l l l l l l l l l l l l l l l  l  l  l  l  l l l l l l l l  l l l l l l l l l l l l l l l  l  l  l  l  l l l l~ l} l| l{ lz  ly #lx "lw !lv  lu lt ls lr lq lp lo ln lm ll lk lj li lh lg lf le ld lc  lb  la  l`  l_  l^ l] l\ l[ lZ lY lX lW  lV lU lT lS lR lQ lP lO lN lM lL lK lJ lI lH lG lF lE  lD  lC  lB  lA  l@ l? l> l= l< l; l: l9  l8 (l7 'l6 &l5 %l4 $l3 #l2 "l1 !l0  l/ l. l- l, l+ l* l) l( l' l& l% l$ l# l" l! l l l l  l  l  l  l  l l l l l l l l  l &l %l $l #l "l !l  l l l l l l l l l l k k k k k k k k k  k  k  k  k  k k k k k k k k  k )k (k 'k &k %k $k #k "k !k  k k k k k k k k k k k k k k k k k k k  k  k  k  k  k k k k k k k k  k k k k k k k k k k k k k k k k  k  k  k  k  k k k k k k k k  k "k !k  k k k k k k k k k k k k k k k k k k k  k  k  k  k  k k k k k k k k  k (k 'k &k %k $k~ #k} "k| !k{  kz ky kx kw kv ku kt ks kr kq kp ko kn km kl kk kj ki kh  kg  kf  ke  kd  kc kb ka k` k_ k^ k] k\  k[ )kZ (kY 'kX &kW %kV $kU #kT "kS !kR  kQ kP kO kN kM kL kK kJ kI kH kG kF kE kD kC kB kA k@ k?  k>  k=  k<  k;  k: k9 k8 k7 k6 k5 k4 k3  k2 k1 k0 k/ k. k- k, k+ k* k) k( k' k& k% k$ k#  k"  k!  k  k  k k k k k k k k  k  4k  3k  2k  1k  0k  /k  .k  -k  ,k  +k  *k  )k  (k  'k  &k  %k  $k  #k  "k  !k  k  k  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j   j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j   j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j   j  0j  /j  .j  -j  ,j  +j  *j  )j  (j  'j  &j  %j  $j  #j  "j  !j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j  j~  j}  j|   j{  +jz  *jy  )jx  (jw  'jv  &ju  %jt  $js  #jr  "jq  !jp  jo  jn  jm  jl  jk  jj  ji  jh  jg  jf  je  jd  jc  jb  ja  j`  j_  j^  j]  j\  j[  jZ  jY  jX  jW  jV  jU  jT  jS  jR  jQ   jP (jO 'jN &jM %jL $jK #jJ "jI !jH  jG jF jE jD jC jB jA j@ j? j> j= j< j; j: j9 j8 j7 j6 j5  j4  j3  j2  j1  j0 j/ j. j- j, j+ j* j)  j(   i=  i<  i;  i:  i9  i8   i7   i6   i5   i4   i3  i2  i1  i0  i/  i.  i-  i,  i+ i* i) i( i' i& i% i$ i# i" i! i i  i  i  i  i  i i i i i i i i  i i i i i i i i i i i i i i i i i i i  h  h  h  h  h h h h h h h h  h *h )h (h 'h &h %h $h #h "h !h  h h h h h h h h h h h h h h h h h h h  h  h  h  h  h h h h h h h h  h (h 'h &h %h $h #h "h !h  h h h h h h h h h h h h h h h h h h h  h  h  h  h  h h h h h h h h  h h h h h h h h h h h h h h  h  h  h  h  h h h h h h h h  h !h  h h h h h h h h~ h} h| h{ hz hy hx hw hv hu ht hs  hr  hq  hp  ho  hn hm hl hk hj hi hh hg  hf he hd hc hb ha h` h_ h^ h] h\ h[ hZ hY hX  hW  hV  hU  hT  hS hR hQ hP hO hN hM hL  hK hJ hI hH hG hF hE hD hC hB hA h@ h? h> h= h< h; h: h9  h8  h7  h6  h5  h4 h3 h2 h1 h0 h/ h. h-  h,  &h+  %h*  $h)  #h(  "h'  !h&  h%  h$  h#  h"  h!  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h  h   h  2h  1h  0h  /h  .h  -h  ,g  +g  *g  )g  (g  'g  &g  %g U}qeYMA5)~~~~~~~~~~~~v~j~^~R~F~:~.~"~~ }}}}}}}}}}}}{}o}c}W}K}?}3}'}}}||||||||||||t|h|\|P|D|8|,| ||{{{{{{{{{{{{{w{l{a{V{K{@{5{*{{{ zzzzzzzzzzzz~zrzfzZzNzBz6z*zzzyyyyyyyyyyyywyky_ySyGy;y/y#yy xxxxxxxxxxxx|xpxdxXxLx@x4x(xxxwwwwwwwwwwwwtwhw\wPwDw8w,w ww vvvvvvvvvvvvyvmvavUvIv=v1v%vv vuuuuuuuuuuu~urufuZuNuBu6u*uuutttttttttttttxtmtbtWtLtAt6t+t tt ssssssssssss{soscsWsKs?s3s'sssrrrrrrrrrrrrtrhr\rPrDr8r,r rrqqqqqqqqqqqqyqmqaqUqIq=q1q%qq qppppppppppp~prpfpZpNpBp6p*pppoooooooooooovojo^oRoFo:o.o"oo nnnnnnnnnnnn{noncnWnKn?n3n'nnnmmmmmmmmmmmm}mrmgm\mQmFm;m0m%mmmlllllllllllllslgl[lOlCl7l+lllkkkkkkkkkkkkwkkk_kSkGk;k/k$kk kjjjjjjjjjjj|jpjdjXjLj@j4j)jjjiiiiiiiiiiiiuiii]iQiEi9i-i!ii ihhhhhhhhhhhh}hrhgh\hQhFh;h0h%hhhggggggggggggxglg`gTgHgd2d&dddccccccccccc~crcgc[cOcCc7c+cccbbbbbbbbbbbbxblb`bTbHbZ2Z&ZZZYYYYYYYYYYY~YrYfYZYPYEY:Y/Y$YYYXXXXXXXXXXXX~XrXfXZXNXBX6X*XXXWWWWWWWWWWWWvWjW^WSWGW;W/W#WW VVVVVVVVVVVV|VpVdVXVLV@V4V(VVVUUUUUUUUUUUUwUlUaUVUKU@U5U*UUU TTTTTTTTTTTT~TrTfTZTNTBT6T*TTTSSSSSSSSSSSSwSmSbSWSLSAS6S+S SS RRRRRRRRRRRRR{RpReR[RPRER:R/R$RRRQQQQQQQQQQQQyQmQaQUQIQ=Q1Q%QQ QPPPPPPPPPPP~PrPfPZPNPBP6P*PPPOOOOOOOOOOOOwOkO_OSOHOG2G&GGGFFFFFFFFFFFFsFgF[FOFCF7F+FFFEEEEEEEEEEEEwElE`ETEHE>>>>>>>>>>>>v>k>`>U>J>?>3>'>>>============s=g=[=O=C=7=+===<<<<<<<<<<<626&666555555555555s5g5[5O5C575+555444444444444x4l4`4T4H4<404$44 433333333333}3q3e3Y3M3A353)3332222222222222u2j2_2U2J2?242)2221111111111111z1o1d1Y1N1C181-1"11 1000000000000~0s0h0]0R0G0<010&000////////////{/o/c/W/K/?/3/'///............s.h.\.P.D.8.,. ..------------x-l-a-U-I-=-1-%-- -,,,,,,,,,,,~,r,f,Z,N,B,7,+,,,++++++++++++w+l+`+T+H+<+0+$++ +***********}*q*e*Y*M*A*5*)***))))))))))))v)j)^)R)F):).)")) ((((((((((((|(p(d(X(L(@(4(((((''''''''''''u'i']'Q'E'9'-'!'' &&&&&&&&&&&&z&n&b&V&J&>&2&&&&&%%%%%%%%%%%%s%g%[%O%C%7%+%%%$$$$$$$$$$$$y$m$a$U$I$=$1$%$$ $###########~#r#f#Z#N#B#6#*###""""""""""""w"k"_"S"G";"/"#"" !!!!!!!!!!!!|!p!d!X!L!@!4!(!!! u i ] Q E 9 - !  znbVJ>2&sg[OC7+ y} y| y{ yz yy yx yw yv  yu  yt  ys  yr  yq yp yo yn ym yl yk yj  yi yh yg yf ye yd yc yb ya y` y_ y^ y] y\ y[  yZ  yY  yX  yW  yV yU yT yS yR yQ yP yO  yN yM yL  yK  yJ  yI  yH  yG yF yE yD yC yB yA y@  y? y> y= y< y; y: y9 y8 y7  y6  y5  y4  y3  y2 y1 y0 y/ y. y- y, y+  y* y) y( y' y& y% y$ y# y" y! y y  y  y  y  y  y y y y y y y y  y y y y y y  y  y  y  y  y y y y y y y y  y x x x x x x x x  x  x  x  x  x x x x x x x x  x x x x x x x x  x x x x x x x x  x  x  x  x  x x x x x x x x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x   x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x   x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x   x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x   x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x  x~  x}  x|  x{  xz   xy  xx  xw  xv  xu  xt xs xr xq xp xo xn xm  xl xk xj xi xh  xg  xf  xe  xd  xc xb xa x` x_ x^ x] x\  x[ xZ xY xX xW  xV  xU  xT  xS  xR xQ xP xO xN xM xL xK  xJ xI  xH  xG  xF  xE  xD xC xB xA x@ x? x> x=  x<  x;  x:  x9 x8 x7 x6 x5 x4 x3 x2  x1 x0 x/ x. x- x, x+ x* x) x(  x'  x&  x%  x$  x# x" x! x x x x x  x x x x x x x x x x x x x x x x x  x  x  x  x  x x x x x x x w  w  w  w  w  w  w  w  w   w   w   w   w   w  w  w  w  w  w  w  w  w  w  w  w  w  w  w  w  w  w  w  w  w   w   w   w   w   w  w  w  w  w  w  w  w  w  w  w   w   w   w   w   w  w  w  w  w  w  w  w  w   w   w   w   w   w  w  w  w  w  w  w  w  w w w w w w w w w  w  w  w  w  w w w w w w w w  w w w w w w w w w  w  w  w  w  w w w w w w w w  w w w w w w w w w w w w  w  w~  w}  w|  w{ wz wy wx ww wv wu wt  ws wr wq wp wo wn wm wl wk wj wi wh wg wf we wd wc  wb  wa  w`  w_  w^ w] w\ w[ wZ wY wX wW  wV   wU   wT  wS  wR  wQ  wP  wO  wN  wM  wL wK wJ wI wH wG  wF  wE  wD  wC  wB wA w@ w? w> w= w< w;  w: w9 w8 w7 w6 w5 w4 w3 w2 w1  w0  w/  w.  w-  w, w+ w* w) w( w' w& w%  w$  w#  w"  w!  w  w  w  w  w   w   w   w   w   w  w  w  w  w  w  w  w  w w  w  w  w  w  w w w w w w w w  w w v v v v v  v  v  v  v  v v v v v v v v  v v v v v v v v v v  v  v  v  v  v v v v v v v v  v v v v v v v v v v v v v  v  v  v  v  v v v v v v v v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v   v   v   v   v   v  v  v  v  v  v  v  v  v v v v v v v v  v  v  v  v  v v v v v v v v  v v v v v  v  v  v  v  v v v v v v v v  v v v v~ v} v|  v{  vz  vy  vx  vw vv vu vt vs vr vq vp  vo vn vm vl vk vj vi vh vg vf ve vd vc vb  va  v`  v_  v^  v] v\ v[ vZ vY vX vW vV  vU  vT  vS  vR  vQ  vP  vO  vN  vM  vL  vK  vJ  vI  vH  vG   vF   vE   vD   vC   vB  vA  v@  v?  v>  v=  v<  v;  v:  v9  v8  v7  v6  v5  v4  v3  v2  v1  v0  v/  v.  v-  v,  v+  v*  v)  v(  v'  v&  v%  v$  v#  v"   v!  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v  v   v  (v  'v  &v  %v  $u  #u  "u  !u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u   u  'u  &u  %u  $u  #u  "u  !u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u   u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u   u  u  u  u  u  u u u u u u u u  u u u u u u u u u u u u u u u~ u}  u|  u{  uz  uy  ux uw uv uu ut us ur uq  up uo un um ul uk uj ui  uh  ug  uf  ue  ud uc ub ua u` u_ u^ u]  u\ u[  uZ  uY  uX  uW  uV uU uT uS uR uQ uP uO  uN uM uL uK  uJ  uI  uH  uG  uF uE uD uC uB uA u@ u?  u> u= u< u; u: u9 u8  u7  u6  u5  u4  u3 u2 u1 u0 u/ u. u- u,  u+ u* u) u( u' u&  u%  u$  u#  u"  u! u u u u u u u  u  u   u   u   u   u   u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  u  t   t   t   t   t   t  t  t  t  t  t  t  t  t vt vt v t v t v t v t v t vt vt vt vt vt vt vt  vt vt vt v t v t v t v t v t vt vt vt vt vt vt vt  vt  vt  vt  vt  v t  v t  v t  v t  v t  vt  vt  vt  vt  vt  vt  vt  vt lt lt lt lt lt lt lt lt lt l t l t l t l t l t lt lt lt lt lt lt lt  lt lt lt lt lt l t l t l t l t l t lt lt lt lt lt lt lt  lt lt lt lt lt lt lt lt lt lt lt lt lt lt l t l t l t l t l t lt lt lt lt lt lt lt  lt  lt  lt  lt  lt  lt~  l t}  l t|  l t{  l tz  l ty  ltx  ltw  ltv  ltu  ltt  lts  ltr  ltq btp bto btn btm btl btk btj bti b th b tg b tf b te b td btc btb bta bt` bt_ bt^ bt]  bt\ bt[ btZ btY btX btW btV btU btT btS btR btQ btP b tO b tN b tM b tL b tK btJ btI btH btG btF btE btD  btC btB btA bt@ b t? b t> b t= b t< b t; bt: bt9 bt8 bt7 bt6 bt5 bt4  bt3 bt2 bt1 bt0 b t/ b t. b t- b t, b t+ bt* bt) bt( bt' bt& bt% bt$  bt# bt" bt! b t b t b t b t b t bt bt bt bt bt bt bt  bt  bt  bt  bt  bt  bt  bt  bt  b t  b t  b t  b t  b t  bt  bt  bt  bt  bt  bt  bt  bt Xs Xs Xs Xs Xs X s X s X s X s X s Xs Xs Xs Xs Xs Xs Xs  Xs Xs Xs Xs Xs X s X s X s X s X s Xs Xs Xs Xs Xs Xs Xs  Xs  X s  X s  X s  X s  Xs  Xs  Xs  Xs  Xs  Xs  Xs  Xs Ns Ns Ns Ns Ns Ns Ns Ns Ns Ns Ns Ns Ns Ns Ns N s N s N s N s N s Ns Ns Ns Ns Ns Ns Ns  Ns Ns Ns Ns Ns Ns N s N s N s N s N s Ns Ns Ns Ns Ns Ns Ns  Ns N s N s N s N s N s Ns Ns Ns Ns Ns Ns Ns  Ns Ns Ns Ns Ns Ns Ns Ns N s N s N s N s N s Ns Ns Ns Ns Ns Ns Ns  Ns  N s  N s  Ns  Ns~  Ns}  Ns|  Ns{  Nsz  Nsy  Nsx Dsw Dsv Dsu Dst Dss D sr D sq D sp D so D sn Dsm Dsl Dsk Dsj Dsi Dsh Dsg  Dsf Dse Dsd Dsc Dsb Dsa Ds` Ds_ Ds^ Ds] Ds\ Ds[ DsZ D sY D sX D sW D sV D sU DsT DsS DsR DsQ DsP DsO DsN  DsM DsL DsK DsJ DsI DsH DsG DsF DsE DsD DsC D sB D sA D s@ D s? D s> Ds= Ds< Ds; Ds: Ds9 Ds8 Ds7  Ds6  Ds5  Ds4  Ds3  Ds2  Ds1  Ds0  Ds/  Ds.  Ds-  Ds,  Ds+  Ds*  Ds)  Ds(  Ds'  Ds&  D s%  D s$  D s#  D s"  D s!  Ds  Ds  Ds  Ds  Ds  Ds  Ds  Ds :s :s :s :s :s :s :s :s :s :s : s : s : s : s : s :s :s :s :s :s :s :s  :s :s :s :r :r :r :r :r :r : r : r : r : r : r :r :r :r :r :r :r :r  :r :r :r :r :r :r :r :r :r :r :r :r :r :r :r :r :r :r : r : r : r : r : r :r :r :r :r :r :r :r  :r  :r  :r  :r  :r  :r  :r  :r  :r  :r  :r  :r  :r  :r  :r  :r  :r  :r  : r  : r  : r  : r  : r  :r  :r  :r  :r  :r  :r  :r  :r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0 r 0 r 0 r 0 r 0 r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r  0r 0!r 0 r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0r 0 r 0 r 0 r 0 r 0 r 0r 0r~ 0r} 0r| 0r{ 0rz 0ry  0rx 0 rw 0rv 0ru 0rt 0rs 0rr 0rq 0rp 0ro 0rn 0rm 0rl 0rk 0rj 0ri 0rh 0rg 0rf 0re 0 rd 0 rc 0 rb 0 ra 0 r` 0r_ 0r^ 0r] 0r\ 0r[ 0rZ 0rY  0rX 0rW 0rV 0rU 0rT 0rS 0rR 0rQ 0rP 0 rO 0 rN 0 rM 0 rL 0 rK 0rJ 0rI 0rH 0rG 0rF 0rE 0rD  0rC 0rB 0rA 0r@ 0r? 0r> 0r= 0r< 0r; 0r: 0 r9 0 r8 0 r7 0 r6 0 r5 0r4 0r3 0r2 0r1 0r0 0r/ 0r.  0r-  0r,  0r+  0r*  0r)  0r(  0r'  0r&  0r%  0r$  0r#  0 r"  0 r!  0 r  0 r  0 r  0r  0r  0r  0r  0r  0r  0r  0r &r &r &r &r &r & r & r & r & r & r &r &r &r &r &r &r &r  &r &r &r &r &r &q &q &q &q &q &q &q &q &q & q & q & q & q & q &q &q &q &q &q &q &q  &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q & q & q & q & q & q &q &q &q &q &q &q &q  &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q &q & q & q & q & q & q &q &q &q &q &q &q &q  &q &q &q &q &q &q &q &q &q & q & q & q & q & q &q &q &q &q &q &q &q  &q  &q  &q  &q  &q  &q  &q  &q  &q  &q  &q  &q  & q  & q  & q  & q  & q  &q  &q  &q  &q  &q  &q  &q  &q  q  q  q~  q}  q|  q{  qz  qy  qx  qw  qv  qu  qt   qs  qr  qq  qp  qo  qn  qm  ql  qk  qj  qi  qh  qg  qf  qe  qd  qc  qb  qa  q`  q_   q^  !q]  q\  q[  qZ  qY  qX  qW  qV  qU  qT  qS  qR  qQ  qP  qO  qN  qM  qL  qK  qJ  qI  qH  qG  qF  qE  qD  qC  qB  qA  q@  q?  q>   q=  q<  q;  q:  q9  q8  q7  q6  q5  q4  q3  q2  q1  q0  q/  q.  q-  q,   q+  q*  q)